You are on page 1of 12

‫بسم اللہ الرحمن الرحیم‬

‫شیخ ابو بصیر مصطفی حلیمہ الطرطوسی حفظہ اللہ‬


‫ترجمہ ‪ :‬ابوعبدالرحمن السلفی حفظہ اللہ‬
‫میر ے خیال میں ی ہ بات آپ س ے چھپی ہوئی نہیں جو‬ ‫سوال‪:‬‬
‫کچھ سعودی حکومت جزیرہ عرب میں کر رہی اور کر چکی ہے۔‬
‫ا ﷲ آپ کی حفاظت کرے ‪ ،‬اگر آپ نوجوانوں کی رہنمائی کریں‬
‫اور ان کو ان کے فرائض بیان کریں کیونکہ یہ حکومت ایمان اور‬
‫جہاد کی دشمنی پر اتر آئی ہے ‪ ،‬مجاہدین کو قید کر رہ ی ہے‪،‬‬
‫قتل کر رہی ہے ‪ ،‬اور جو شیخ یوسف العیری کےھ ساتھھ ہوا ‪،‬‬
‫ہمارے سامنے ہے۔ اس لی ے جوانوں کی ایک جماعت ن ے سعودی‬
‫حکومت سے بد لہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ نوجوانوں نے اسلحہ‬
‫خریدنا شروع کیا ہے۔ھ اور کچھھ جوانوں کو یہھ خوف ہےھ کہیں‬
‫جزیر ہ عرب بھ ی الجیریا ن ہ بن جائے۔ لیکن و ہ ی ہ بھ ی دیک ھ رہے‬
‫ہیں کہھ اگر سعودی حکومت اسی طرح علماءکو جہاد سے‬
‫روکتی رہ ی تو ایک بڑا فتن ہ اور فساد کابرپا ہونا یقینی ہے۔ اس‬
‫لئےھ وہھ اسلحہھ خریدنےھ کو لزمی سمجھتےھ ہیں تاکہھ اس کا‬
‫استعمال سیکھیں اور خان ہ جنگی کی صورت میں اپن ے اور اپنے‬
‫اہل و عیال کی حفاظت کر سکیں۔‬
‫ان جوانوں کےھ درمیان میں ایسےھ لوگ بھی ہیں جو ان کے‬
‫سوالت کےھ جوابات دیتےھ ہیں اور خدشات دور کرتےھ ہیں۔ان‬
‫میں سے علماء بھی ہیں جو جزیر ہ عرب میں رہتے ہیں اور جن‬
‫پر یہ جوان اعتماد کرتے ہیں۔لیکن جیسا کہ آپ کو معلوم ہے‪ ،‬اللہ‬
‫کی رحمت ہ و آپ پر‪ ،‬ک ہ ان علماءکا ناق ہ کیا گیا اور گرفتار کر‬
‫ک ے جیلوں میں ہمیش ہ ک ے لئ ے ڈال گیا ۔ جیس ے حکمرانوں کو ان‬
‫کی بغاوت کا عینی یقین ہو۔‬
‫اور حکومت ن ے ان علماءکے خلف جھوٹ بول اور الزام لگائے۔‬
‫جب انھوں نے شیخ علی الخدیر‪ ،‬شیخ ناصر الفہد اور شیخ احمد‬
‫الخالدی کو گرفتا ر کیا تو انھوں نے ان کے سات ھ اسلح ہ و بارود‬
‫نشر کیااور اس سے پہلے ان پر ایک جماعت ”موحدین“سعودی‬

‫‪1‬‬
‫حکومت کو گران ے والے “ قائم کرن ے کا الزام لگایا ۔ اسی طرح‬
‫ان پر ریاض میں بم حملوں کا الزام بھ ی لگایا گیا‪ ،‬حالنک ہ ان‬
‫علماءنے ان سارے الزامات کا انکار کیا ہے۔‬
‫اے شیخ ! نوجوان ڈرے ہوئے اور پریشان ہیں ۔ یہاں تک ک ہ اب وہ‬
‫فرائض کےھ جاننےھ سےھ بھی ڈرتےھ ہیں۔ھ اور اگر وہھ کسی سے‬
‫پوچھتے ہیں تو زیادہ تر لوگ جان چھڑاتے ہیں اور اگر جواب دیتے‬
‫ہیں تو صرف سرسری ‪ ،‬تفصیل سےھ نہیں بتاتے۔ھ علماءکی‬
‫کمیٹی (حیات کبارالعلماء) کی عزت اور وقعت لوگوں کی‬
‫نظروں سےھ گر چکی ہے۔ھ اور کمیٹی کےھ بیانات کو ایسے‬
‫سمجھتےھ ہیں جیسےھ حکومت کےھ وزارت داخلہھ سےھ کوئی بیان‬
‫جاری ہوا ہو ۔ اس لئ ے ہ م امید رکھت ے ہیں ک ہ آپ ہمیں تفصیلی‬
‫جواب دیں گے۔‬
‫تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جو تمام کائنات کا‬ ‫جواب‪:‬‬
‫خالق ہے۔‬
‫ی ہ ایک بڑا سوال ہے۔ کاش سعودی حکومت نوجوانوں کو اس‬
‫پر مجبور ن ہ کرتی ک ہ وہ اس طرح کے سوالت نہ پوچھتے۔ میرے‬
‫پا س اس طرح کےھ بہ ت س ے سوالت آتےھ ہیں ۔ کاش سعودی‬
‫حکومت دو مقدس حرمین کی خاطر اور اس کےھ امن پسند‬
‫عبادت گزاروں کی خاطر ایسا نہھ کرتی۔ھ اور یہھ ہم کو اکیل‬
‫چھوڑتےھ جیسےھ ہ م نےھ ان کو چھوڑ دیا ہے۔ھ لیکن یہھ طاقت کے‬
‫استعمال اور ہ م س ے کھلم کھل دشمنی پر اتر آئ ے ہیں ۔ ساری‬
‫دنیا ک ے طواغیت اور کفار ک ے سات ھ ملکر ہ م س ے دہشت گردی‬
‫کے نام پر لڑ رہے ہیں ۔ لیکن دہشت گرد وں کے سرداراور سب‬
‫سے بڑےمجرم تو یہ خود ہیں۔‬
‫اس سوال کا جواب دینے کے لئے ان حقائق کا جاننا ضروری ہے۔‬
‫سعودی حکومت حق اور باطل کا آمیزہھ ہے۔ھ حق صرف‬ ‫‪1‬‬
‫زبانی دعوی تک محدود ہے ‪ ،‬جیسےھ جھنڈےھ پر توحید کا نشان۔‬
‫اور ان کا زبانی دعوی کہ یہ ایک اسلمی اور سلفی مملکت ہے۔‬
‫اور ی ہ ک ہ انھوں ن ے شریعت نافذ کر رکھ ی ہے اور اس ک ے علوہ‬
‫ان کےھ وہھ دعوےھ جو ہماری خواہ ش ہےھ کہھ کاش سچ ہوتے۔ھ اور‬
‫اسی طرح یہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔‬

‫‪2‬‬
‫جہاں تک باطل کا تعلق ہے تو و ہ سب ک ے سامن ے ظاہ ر ہے۔ اور‬
‫یہی ان کی حقیقت ہے نہ کہ وہ جو یہ زبان سے کہتے ہیں۔ اور اس‬
‫کی مثالیں مندرجہ ذیل ہیں۔‬
‫یہھ حکومت زندگی کےھ ہر شعبےھ میں اﷲھ کےھ نازل کردہ‬ ‫‪2‬‬
‫قوانین کےھ مطابق فیصلہھ نہیں کرتی۔ھ کچھھ معاملت میں یہھ اﷲ‬
‫کے احکام کو لیتے ہیں اور باقی میں چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ قرآن کے‬
‫ایک حصےھ کو مانتےھ ہیں اور دوسرےھ کا انکار کرتےھ ہیں۔ھ جو‬
‫کوئی بھ ی سعودی قانونی نظام کا جائز ہھ لےھ گا اسےھ یہھ بات‬
‫واضح ہ و جائے گی ۔ یہ نظام‪ ،‬شریعت کے بہ ت سے احکامات کے‬
‫خلف ہے۔ھ شریعت ہ ر معاملےھ کو قرآن اور سنت کےھ مطابق‬
‫حل کرنے کو فرض قرار دیتی ہے۔‬
‫ن‬ ‫ل ا ِن کُنت ُم ت ُ ِ‬
‫منُو َ‬ ‫ئ فَُردُّوہ ُ اِل َی اﷲ ِ و َ الَّر ُ‬
‫سو ِ‬ ‫شی ٍ‬ ‫فَا ِن تَنَاَزعت ُم ف ِی َ‬
‫ل۔( نساء‪)۹۵:‬‬ ‫ن تَاوِی ً‬ ‫خیر وَّ اَح َ‬
‫س ُ‬ ‫خرِ ذٰ لِکَ َ‬
‫ﷲ وَ الیَوم ِ الٰ ِ‬
‫بِا ِ‬
‫”پھ ر اگر کسی بات میں تم میں جھگڑا ہ و جائ ے تو اس ے اﷲاور‬
‫رسول کی طرف پھیر دو‪ ،‬اگر تم اﷲھ اورروز آخرت پر ایمان‬
‫رکھتے ہو۔ یہ بات بہتر ہے اور نتیجے میں بہت عمدہ ہے۔ “۔‬
‫ئ) کا لفظ عمومی ہے جوانسانوں کے‬ ‫شی ٍ‬‫اس آیت میں لفظ ( َ‬
‫مابین ہر معاملے کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔‬
‫یہ ایک کمزور حکومت ہے جیسے کہ یہ ہمیشہ رہی ہے۔ یہ اپنے پا ﺅں‬
‫پر کھڑی نہیں ہ و سکتی‪ ،‬ن ہ ہ ی اس ے اپن ے لوگوں پر اعتماد ہے۔‬
‫ماضی میں آل سعود نےھ انگریزوں کی طرف دوستی کاہاتھ‬
‫بڑایا تاکہھ اپنی سلطنت کو وسیع اور ”اخوان تحریک“شیخ‬
‫محمدبن عبدالوہاب رحم ہ الل ہ ک ے پیروکار “ ک ے خلف مظبوط‬
‫کر سکیں۔ اور اس میں یہاں تک گر گئے کہ سعودی حکومت کے‬
‫بانی انگریزوں سے تنخواہ لیتے تھے‪ ،‬جسکا اعتراف اس کے پوتے‬
‫نے خود کیا ہے۔‬
‫اور آج عبدالعزیز کے بیٹوں کی بدولت ‪ ،‬حکومت نے اپنے آپ کو‬
‫امریکہ کی گود میں پھینک دیا ہے‪ ،‬ان کی ہر تدبیرمیں ساتھ دیتے‬
‫ہیں۔ان کی ہرخواہش کا احترام کرتےھ ہیں اور اس کےھ بدلے‬
‫امریکہھ سےھ اپنی حفاظت کی ضمانت لی ہےھ اور امریکہھ سے‬
‫وعدہھ لیا ہےھ کہھ ان کی حکومت کو اکیل نہھ چھوڑےھ اور ان کی‬
‫حکومت تبدیل کرنےھ میں کسی کا ساتھھ نہھ دے۔ھ اگر یہھ اپنے‬

‫‪3‬‬
‫وعدوں میں سچے ہو تے تو اپنے ملک کی حفاظت اپنے مسلمان‬
‫لوگوں س ے کرت ے اور جو قدرتی وسائل اس ے ا ﷲ ن ے بخش ے ہیں‬
‫اس سے ایک مضبوط فوج تیار کر تے ‪ ،‬جس سے امریکہ کا دل‬
‫خوف سےھ ہ ل جاتا‪ ،‬ایک ایسی فوج جس کےھ پاس قوت اور‬
‫صحیح عقید ہ ہو‪ ،‬لیکن بدقسمتی س ے انھوں ن ے ایسا کچ ھ نہیں‬
‫کیا۔‬
‫انکی حالت دوسرے عرب ملکوں سے مختلف نہیں‪ ،‬جو فوج کو‬
‫اس لئےھ تیا ر کرتےھ ہیں تاکہھ حکمرانوں کا دفاع کرےھ اور اپنے‬
‫لوگوں کےھ ساتھھ لڑےھ جو ان حکومتوں کوگرانا چاہتےھ ہیں۔ھ ”یہ‬
‫فوج ہمارے خلف شیر اور کفار کے خلف شتر مرغ“‬
‫یہھ ایک نسل پرست اور قوم پرست حکومت ہےھ جو‬ ‫‪2‬‬
‫دوستی اور دشمنی قوموں ک ے سات ھ تعلقات کی بنیاد پر کرتے‬
‫ہیں۔ھ یہھ مسلمانوں کےھ حقوق و فرائض ملکی تعلقات اور‬
‫سرحدوں کی بنیاد پر کرتے ہیں نہ کہ عقیدہ اور مذہب کی بنیا د‬
‫پر۔ھ اسی طرح جس طرح دوسرےھ عرب ممالک کر رہےھ ہیں۔‬
‫اور ی ہ صریح کفر (کفر بواح) ہے۔ جس کا اظہار سعودی عرب‬
‫کی مستقل کمیٹی (‪()Permanent Committee‬اللجنة الدائمہ) برائے‬
‫افتاءنے بھی کیا ہے۔‬
‫” جو کوئی بھ ی یہودیوں‪ ،‬عیسائیوں اور دوسرےھ کافروں اور‬
‫مسلمانوں میں فرق نہیں کرتے‪ ،‬سوائے ان کی ملکیت کے ‪ ،‬اور‬
‫ان کے حقوق برابر مقرر کرتی ہے‪ ،‬وہ کافر ہے“۔‬
‫اور ہ م ان س ے متفق ہیں اس میں‪ ،‬اور ان علماء س ے پوچھتے‬
‫ہیں‪ ،‬کیا سعودی حکومت ایسا نہیں کر رہی؟یا آپ نے کوئی اور‬
‫بات کی ہے ؟ کیا ی ہ سعودی حکومت کافر اور زندیق نہیں ہے؟‬
‫جو بھ ی اس کا شہری ہے اور اس س ے تعلق رکھتا ہے ‪ ،‬اس کے‬
‫حقوق‪” ،‬شیخ السلم“ سے بھی زیادہ ہیں اگر وہ سعودی شہری‬
‫نہیں ہے۔؟‬
‫غیر شادی شد ہ عورتوں کامسئل ہ سنگین صورت اختیار کر چکا‬
‫ہے‪ ،‬اور اس کے باوجود‪ ،‬سعودی عورت کو ایک ایسے مرد جس‬
‫کےھ مذہب اور اخلق سےھ وہھ خوش ہو‪ ،‬شادی نہیں کر‬
‫سکتی‪،‬اگر وہھ سعودی نہھ ہو۔ھ اسی طرح سعودی مرد سعودی‬
‫عرب س ے باہ ر شادی نہیں کر سکت ے جب تک ک ہ و ہ ایک خاص‬

‫‪4‬‬
‫عمر تک ن ہ پہنچ جائے ‪ ،‬کچ ھ اور شرائط پور ے ن ہ کر لے ‪ ،‬اور اس‬
‫کے بعد خاص شاہی اجازت نہ لے لے۔ اس طرح کا کوئی حکم اﷲ‬
‫ن ے نہیں دیا ۔ رسول ‪e‬ن ے فرمایا!”اگر تم شادی ن ہ کرو‪ ،‬تو زمین‬
‫میں فتنہ اور فساد پھیل جائے گا“۔‬
‫اس حکومت نےھ باوجود اپنی فوج کےھ ‪ ،‬مسلمانوں کے‬ ‫‪3‬‬
‫معاملت میں کبھی بھی حقیقی یا زبانی معاونت اور امداد نہیں‬
‫کی۔ کوئی ایک ایسی جہادی تحریک ہو جو اسلمی ممالک میں‬
‫شریعت نافذ کرنا چاہتی ہو‪ ،‬اور طواغیت سےھ چھٹکارہھ حاصل‬
‫کرنا چاہتی ہو‪ ،‬جس کی سعودی حکومت یا فوج نے (عوام کی‬
‫بات نہیں کر رہا) مدد کی ہو۔؟‬
‫ہزاروں مسلمان اپنےھ ملکوں میں قتل ہو رہےھ ہیں۔ھ ان کی‬
‫عزتیں لوٹی جا رہی ہیں۔ ان کے اموال لوٹے جا رہے ہیں۔ ان کے‬
‫لئے اس حکومت نے کیا کیا؟ کچھ نہیں۔ زیادہ سے زیادہ انھوں نے‬
‫علماءکو اجازت دی ک ہ ان ک ے لئ ے دعا کریں یا ان ک ے لئ ے کچھ‬
‫خیرات اور صدقات اکٹھ ا کریں تاک ہ لوگ ناراض ن ہ ہو ۔ اور پھر‬
‫وہی پیسہھ ان حکمرانوں کوبھیجتےھ ہیں‪ ،‬جو مسلمانوں کی‬
‫خونریزی کر رہی ہے‪ ،‬جیسے انھوں نے چیچنیا کے مسلمانوں کے‬
‫لئ ے پیس ے ظالم روس ک ے ہاتھوں بھیجے ‪ ،‬تاک ہ و ہ ان پیسوں سے‬
‫اپنے مظالم اور خونریزی کو بڑھا سکیں۔‬
‫مجھےھ صرف ایک بار دکھ ا دو‪ ،‬کہھ سعودی حکومت یا فوج نے‬
‫ایک بار بھ ی ا ﷲ ک ے لئ ے یا عقید ے کی خاطر غص ے کا ا ظہار کیا‬
‫ہ و۔‬
‫ہندوں کشمیر اور ہندوستان میں مسلمانوں کا قتل عا م کر‬
‫رہےھ ہیں اور ی ہ حکومت ان کےھ ساتھھ دوستانہھ سفارتی اور غیر‬
‫سفارتی تعلقات استوار کرے رکھتی ہے۔‬
‫صلیبی روسی سالوں س ے چیچنیا ک ے مسلمانوں کا قتل عا م‬
‫کر رہے ہیں اور اس کے باوجود اس حکومت کے روس کے ساتھ‬
‫اچھے سفارتی تعلقات ہیں۔‬
‫فلپائن ک ے مسلمان ‪ ،‬فلپائینی صلیبیوں ک ے ہاتھوں سالوں سے‬
‫قتل ہ و رہےھ ہیں اور اس کےھ باوجود اس حکومت کےھ ان کے‬
‫ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہیں۔‬

‫‪5‬‬
‫امریکہھ نےھ افغانستان اور عراق پر قبضہھ کر رکھا ہے۔ھ اور‬
‫فلسطینیوں کے خونریزی میں یہودیوں کے دوست ہیں‪ ،‬اس کے‬
‫باوجود‪ ،‬اس حکومت کا ان کے ساتھ‪ ،‬دوستانہ سفارتی‪ ،‬معاشی‪،‬‬
‫فوجی اور برادران ہ تعلقات ہیں ۔ اور ان کو اپنا تیل د ے رہ ی ہے‬
‫جس س ے یہودی فلسطین پر اپنا قبض ہ مضبوط کر رہے ہیں ۔ آج‬
‫سعودی حکومت سارے عرب ممالک کی رہنمائی کر رہی ہےناکہ‬
‫باوجود اپنےھ گھمنڈھ اور غرور کےھ یہودیوں کےھ صہیونی ملک کے‬
‫سامنے گھٹنے ٹھیک دے۔‬
‫یہاں تک ک ہ کمیونسٹ چائنا ک ے سات ھ ان ک ے اچھے سفارتی اور‬
‫دوستان ہ تعلقات ہیں ۔ ی ہ تفصیل بہ ت لمبی ہے ‪ ،‬مختصر ی ہ ہے ‪ ،‬کہ‬
‫کتنےھ ممالک ہیں جومسلمانوں کےھ خلف لڑ رہےھ ہیں‪ ،‬اور‬
‫سعودی حکومت نےھ ان کےھ ساتھھ تعلقات ختم کئےھ ہوں؟ اور‬
‫تمہیں ایک مثال ایسی نہیں ملے گی۔‬
‫ایک حکومت جو اﷲ کی خاطر غصہ نہ ہو‪ ،‬ایک بار بھی نہیں۔ اور‬
‫اﷲ کے لئے ایک بار بھی دوستی اور دشمنی نہ کرے‪ ،‬اسے‬
‫اسلمی حکومت کیسے کہا جائے؟ کیسے؟‬
‫ان حقائق اور ان کے قرآن اور سنت کے مطابق حکومت کے د‬
‫عوے کو کیسے اکٹھا کیا جائے۔ ؟‬
‫اس حکومت کی کفار س ے دوستی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔‬ ‫‪4‬‬
‫کفار جو بھی جنگ مسلمانوں کےھ خلف شروع کرتےھ ہیںیہ‬
‫مسلمانوں اور اسلم کےھ مقابلےھ میں ان کا ساتھھ دیتےھ ہیں۔‬
‫امریکہھ نےھ دہشت گردی کےھ نام پر اسلم اور مسلمانوں کے‬
‫خلف جنگ شروع کر رکھ ی ہے۔وہھ مسلمانوں کےھ علقوں پر‬
‫قابض ہےھ ‪ ،‬اس کےھ باوجودسعودی حکومت کچھھ نہیں کرتی‪،‬‬
‫انہیں مزید رعایتیں اور امداد دیتی ہیں‪ ،‬یہاں تک ک ہ مسلمانوں‬
‫کو امریکہ کے خلف دعا کرنے سے منع کر رہی ہے۔ جزیرہ عرب‬
‫میں امریکہ کی فوجی چوکیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔‬
‫اس حکومت ن ے جہاد فی سبیل ا ﷲ کو ختم کر دیا ہے اور‬ ‫‪5‬‬
‫جہاد کےھ لفظ کو کتابوں اور ذہنوں سےھ مٹا رہی ہے۔ھ اس‬
‫حکومت نے اپنے لوگوں کے خلف جنگ شروع کر رکھ ی ہے‪ ،‬ان‬
‫کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالت ے ہیں‪ ،‬ان کے علماءکو جیلوں میں ڈالتے‬

‫‪6‬‬
‫ہیں اور ایک ایسی فوج تیا ر کی ہے جس کا کام سعودی تخت‬
‫اور حکومت کوبچانا ہے۔‬
‫سعودی حکومت ایسےھ معاہدوں‪ ،‬آئینوں اور جماعتوں کا‬ ‫‪6‬‬
‫حصہ ہے جو یونا ئٹیڈنیشن( ‪ ) United Nations‬کی پیداوار ہے۔ اور‬
‫جو اﷲکی شریعت کے خلف اور برعکس ہے۔‬
‫یہھ حکومت بہت سے ھ ‪ TV‬چینلز کی مالی معاونت اور‬ ‫‪7‬‬
‫میزبانی کرتی ہے جو فحاشی اور کفر پھیلرہ ی ہے۔ اسی طرح‬
‫یہ بہت سے قومی اور بین القوامی اخبار اور رسالوں کی مالی‬
‫امداد اور میزبانی کرتی ہے جو کفر‪ ،‬الحاد اور لدینیت پھیلرہی‬
‫ہے ‪ ،‬جن ک ے نام لوگ اچھ ی طرح جانت ے ہیں۔اور ی ہ حکومت ان‬
‫سب کچھ کی ذمہ دار ہے جو کچ ھ بھ ی نشر ہوتا ہے اور جو کچھ‬
‫بھی چھپ رہا ہے۔‬
‫اس حکومت کے بادشاہ کی جب مخالفت یا توہین کی جاتی ہے‪،‬‬
‫تو اس شخص کو سارے ملک میں سے ڈھونڈ ھ کے نکال جاتا ہے‬
‫اور اسے سخت سے سخت ترین سزا دی جاتی ہے اور یہاں تک‬
‫ک ہ قتل بھ ی کر دیا جا تا ہے۔ اور جب دن کی روشنی میں اﷲ‬
‫کی توہین کی جاتی ہےھ ‪ ،‬جس طرح سعودی زندیق ترکی‬
‫الحامد ن ے ایک کہانی ”الکردیب“ لکھی‪ ،‬جس میں اس ن ے لکھا‬
‫ک ہ ” ا ﷲ اور شیطان ایک سک ے ک ے دو رخ ہیں“ ۔ اس ے بغیر کچھ‬
‫کہے چھوڑا گیا ۔ اور اس ے پوری آزادی دی گئی ک ہ جہاں چاہے ‪،‬‬
‫سفر کرے ‪ ،‬اور اس کی کتابوں کوجو کفر س ے بھ ر ی ہیں کو‬
‫چھپنے کی پوری آزادی دی گئی۔‬
‫تم کیا نہیں جانتے اگر یہ کہا جاتا کہ ” فہد اور شیطان ایک سکے‬
‫کے دو رخ ہیں“‪ ،‬تو کیا یہ بندہ ایک رات بھی اپنے گھر میں سوتا؟‬
‫یا اس کی کتابوں کو چھپنے اور پھیلنے دیا جاتا؟‬
‫کیا ” مملکت توحید“ ایسی ہوتی ہے؟ جس کا دعویٰ یہ کر رہے‬
‫ہیں۔ جس میں حکمران بادشاہ کی عزت‪،‬حیثیت اور رتبہ اﷲ سے‬
‫بڑھ کر ہوتا ہے۔؟‬
‫اور اگر یہ کہا جائے کہ حکمرانوں کو ان سب کا پتہ نہیں ہے؟‬
‫تو میں پوچھتا ہوں‪ ،‬کہ اگر ایسا ہے‪ ،‬تو پھر جو کوئی بھی ان کے‬
‫بار ے میں کرتا ہے ‪ ،‬کیوں ن ہ ی ہ بات ٹیلیفون پر یا چھپی ہوئی ہو‪،‬‬
‫ان کو کیسے معلوم ہو جاتی ہے۔ جب کہ ان کو جو لکھا جاتا ہے‪،‬‬

‫‪7‬‬
‫چھاپاجاتا ہے اور جس کی ترویج کی جاتی ہے ‪ ،‬ان کو اس کا‬
‫کچھ پتہ نہیں ہوتا۔؟‬
‫اﷲ تعالی ان کے بارے میں فرماتا ہے!‬
‫ب اﷲِ َو‬‫ح ِّ‬‫ون م ک َ ُ‬ ‫ن اﷲ ِ اَندَاد ًا ی ُّ ِ‬
‫حب ُّ َہُ‬ ‫ِ‬ ‫من دُو‬ ‫خذ ُ ِ‬‫من یَّت َّ ِ‬ ‫َ‬ ‫س‬
‫ِ‬ ‫ن النَّا‬ ‫م َ‬ ‫وَ ِ‬
‫َ‬ ‫َ‬
‫ن‬
‫موآ ا ِ ذ یََرو َ‬ ‫ن ظَل َ ُ‬ ‫حب ّ ًا ّل ِّل ِٰہ وَ ل َ و یََری ال ّذِی َ‬‫شد ّ ُ ُ‬ ‫منُوآ ا َ َ‬ ‫ن ٰا َ‬ ‫ال ّذِی َ‬
‫شدِید ُ العَذ َاب۔(البقرہ‪)154:‬‬ ‫ﷲ َ‬‫نا َ‬‫میعًا وَّ ا َ َّ‬ ‫ُوة َ ّلِل ِٰہ َ‬
‫ج ِ‬ ‫ن الق َّ‬ ‫ب ا َ َّ‬‫العَذ َا َ‬
‫”تاہ م لوگوں میں و ہ بھ ی ہیں جو دوسروں کو ا ﷲ کا ہمسر بنا‬
‫لیتے ہیں جن سے اﷲکی طرح محبت کرتے ہیں‪ ،‬جبکہ ایمان والے‬
‫ا ﷲ س ے ہ ی شدید محبت کرت ے ہیں ۔ مگر کاش !ظالم اس وقت‬
‫کو دیکھ سکیں‪ ،‬جب وہ عذاب کو دیکھیں گے کہ ساری قوت اﷲ‬
‫کے پاس ہے‪ ،‬اور یہ کہ اﷲ سخت عذاب دینے وال ہے“۔‬
‫خلَقَکُم اَطوَاًرا۔(النوح‪)13،14،‬‬ ‫ن ّلِل ِٰہ وَقَاًرا‪،‬وَقَد َ‬ ‫جو َ‬ ‫مالَکُم َلتَر ُ‬ ‫َ‬
‫”تمہیں کیا ہ و گیا ہے ک ہ تم ا ﷲ ک ے پا س عظمت کی امید نہیں‬
‫رکھتے‪ ،‬جب کہ اس نے تمہیں طرح طرح سے بنا یا ہے؟“‬
‫سعودی حکومت کے شہزاد ے اور حکمران امت کی دولت‬ ‫‪8‬‬
‫لوٹن ے میں سب س ے آگ ے ہیں ۔ عوام کی دولت کا بڑا حص ہ ان‬
‫کی جیبوں اوران ک ے پیٹوں میں چل جاتا ہے تاک ہ و ہ اپن ے نفس‬
‫اورخواہشات کو پورا کر سکیں اور جس طرح جی چاہے اس‬
‫کو اڑا دیں۔ ان سے کوئی سوال نہیں پوچھ سکتا اور نہ ہی کوئی‬
‫ان کا احتساب کر سکتا ہے۔ یہ نظام کہا ںسے آیا ہے؟‬
‫اور عوام کی دولت کا ایک بڑا حصہھ دشمنوں کی جیبوں اور‬
‫امداد میں چل جاتا ہے۔ھ او ر جہاں تک ضرورت مند اور‬
‫مظلوموں کی بات ہے ‪ ،‬تو و ہ کچ ھ نہیں کر سکتے۔ ان طواغیت‬
‫کےھ میزوں سےھ جو ٹکڑےھ گرتےھ ہیں وہ ی صرف ان کو نصیب‬
‫ہوتے ہیں۔‬
‫ان باتوں ک ے علو ہ اور بہ ت سی ایسی باتیں ہیں جس کا میں‬
‫نےھ ذکر نہیں کیا‪ ،‬جسکی بنیاد پر ہم کہتےھ ہیں کہھ سعودی‬
‫حکومت ایک غیر شرعی ‪،‬کافر حکومت ہے۔ھ اسلم اگر ایک‬
‫وادی میں ہے تو آل سعود دوسری وادی میں ہیں ۔ جو بھ ی ان‬
‫کی امداد کرتا ہے‪ ،‬ان کی حفاظت کرتا ہے اور ان کا دفاع کرتا‬
‫ہے‪ ،‬جن میں بادشاہ‪ ،‬شہزادےھ اور ان کےھ دوست جو ان کی‬
‫احکام کی تعمیل کرتےھ ہیں‪ ،‬سب کافر اور مرتد ہیں۔ھ اور یہ‬

‫‪8‬‬
‫کسی ک ے لئ ے بھ ی جائز نہیں ہےھ جس ے شریعت کا علم ہ و اور‬
‫اس حکومت کی حقیقت س ے آگا ہ ہو‪ ،‬اس ک ے ساتھیوں کا علم‬
‫ہو اور ان پھر بھی ان کے کفر میں شک کرے۔‬

‫ہم نے جو سعودی حکومت کے بارے میں کہا وہی ہم ان کے فوج‬


‫ک ے بار ے میں بھ ی کہت ے ہیں ۔ ی ہ فوج دوسر ے عرب فوجیوں سے‬
‫مختلف نہیں۔ی ہ فوج صرف ان طواغیت ک ے تحت اور تاج بچانے‬
‫ک ے لئ ے ہے۔ ی ہ فوج اپن ے حکمرانوں ک ے اشاروں پر ناچتی ہے۔ یہ‬
‫حکمرانوں کےھ اشاروں پر دشمنی اور دوستی کرتی ہے۔‬
‫طواغیت کےھ اشاروں پر کفار کےھ سامنےھ جھکتی ہےھ اور‬
‫مسلمانوں اور اسلم کے خلف لڑتے ہیں۔‬
‫طواغیت جن سے لڑتے ہیں‪،‬یہ ان سے لڑتے ہیں اگرچہ وہ زمین پر‬
‫سب سے اچھی مخلوق ہی کیوں نہ ہو۔‬
‫اس حکومت نے اﷲ کی راہ میں ایک جنگ بھی نہیں لڑی حالنکہ‬
‫ہ ر طرف میدان جنگ انتظار کر رہے ہیں ۔ تو کیا ی ہ ممکن ہے کہ‬
‫ایسی فوج کو اسلمی فوج کہ ا جائے ‪ ،‬اگرچ ہ ان ک ے فوجی اور‬
‫قائدین نمازیں پڑھتے ہوں‪ ،‬اس سے انفرادی شخص تو بچ جائے‬
‫گا‪ ،‬لیکن یہ ممکن نہیں ہے کہ ساری فوج کو‪ ،‬ایک تنظیم اور اس‬
‫کے مقصد کے ساتھ‪ ،‬اسلمی مانا جائے ‪ ،‬یا یہ ایک ایسی فوج کہا‬
‫جائ ے جو اعلءکلمت ہ ا ﷲ کو بلند کرن ے ک ے لئ ے جہاد فی سبیل اﷲ‬
‫کر رہی ہو۔‬
‫الف‪ :‬کفر کا یہھ حکم سعودی عرب کےھ ہ ر شہری پر عائد نہیں‬
‫ہوتا‪ ،‬کیونکہ بہت سے لوگوں کو سلطان کے ایجنٹوں اور علماءنے‬
‫غلط باتوں س ے دھوک ہ دیا ہے۔ اس لئ ے ایک بند ے کی تکفیرکرنے‬
‫سے پہلے‪ ،‬جو اس حکومت کا ساتھ دے رہا ہے یا اس کے لئے لڑتا‬
‫ہے اور اس کا دفاع کرتا ہے ‪ ،‬اس پر حجة قائم کرنا ہوگی اور‬
‫اگر تکفیر ک ے کوئی موانع ن ہ ہ و تو پھ ر اس ے کافر مانا جائ ے گا۔‬
‫بہت سے لوگ جو حکومت کے حامی ہیں‪ ،‬ان کو سچائی کا علم‬
‫نہیں اور جنہیں پت ہ ہے و ہ اس پر یقین نہیں کرتے۔ اور بہ ت سے‬
‫لوگ ایسے ہیں جن کو حکومت کی گمراہی کا پتہ ہے اور اس کو‬
‫مانت ے بھ ی ہیں لیکن ان کو ی ہ پت ہ نہیں‪،‬ک ہ و ہ کافر ہیں ۔ اور بہت‬
‫سے ایسے ہیں جو جانتے ہیں کہ وہ کافرہیں ‪ ،‬لیکن کہیں گے کہ ہم‬

‫‪9‬‬
‫اپن ے کبار علماءکو مانت ے ہیں ۔ و ہ کہت ے ہیں ک ہ ی ہ علماءہمار ے لئے‬
‫سب سے بڑے ہیں۔ اور انھوں نے ہمیں تم سے مختلف فتوی دیا‬
‫ہے۔ طواغیت کے حمایتیوں کی تکفیر سے پہلے ان سب باتوں کو‬
‫مدنظر رکھا جائے گا۔‬
‫ب‪ :‬یہھ حکم سعودی عرب کےھ سارےھ معاشرےھ ‪ ،‬تنظیموںاور‬
‫عوام پر لگو نہیں ہوتا۔ سعودی معاشرہ ایک مسلم معاشرہ ہے۔‬
‫اور زیاد ہ تر لوگ مذہبی ہیں اور نماز قائم کرت ے ہیں ۔ اور سب‬
‫تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں۔‬
‫ج‪ :‬علماءسے مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر غلطیاں سرزد ہو‬
‫ئی ہیں‪:‬‬
‫ت‪ :‬ان میں س ے ایک ی ہ ک ہ ان علما ءکو صرف اس حکومت‬
‫کی اچھائیاں نظر آتی ہیں۔ھ اور اس حکومت کےھ تصویر کے‬
‫دوسر ے رخ کون ہ دیکھنا چاہت ے ن ہ سننا چاہت ے ہیں اور ن ہ ہ ی جاننا‬
‫چاہتےھ ہیں۔ھ اس لئےھ ہم ان علماءکو کہتےہوئےسنتےھ ہیں ”ولی‬
‫المر! اﷲھ اسےھ محفوظ رکھے ‪ ،‬مساجد کی تعمیر کا حکم دیتا‬
‫ہے ‪ ،‬مصحف کو چھاپتاہے ‪ ،‬قرآن ک ے حفظ کر ن ے ک ے لئ ے سکول‬
‫بناتاہے ‪ ،‬اور اس ن ے فلں اور فلں کتاب کی چھپائی اپن ے ذاتی‬
‫پیسوں سے کی“ ۔ اور وہ بار بار یہ کہیں گے ‪ ،‬کہ ہمارے حکمران‬
‫قرآن اورسنت کے مطابق حکومت کرتے ہیں‪ ،‬اور سب تعریفیں‬
‫اﷲ کے لئے ہیں جس نے ہمیں اس طرح کا امام اور بادشاہ دیا“‬
‫ان گمراہوں کو ‪ ،‬جو اپنے ساتھ دوسروں کو بھی گمراہ کر رہے‪،‬‬
‫یہ پتہ نہیں کہ حکومت اس سے بہت کچھ زیاد ہ کر سکتی ہے۔ اور‬
‫جو انھوں نے بیان کیا ہے‪ ،‬یہ تو ساری عرب حکومتیں کرتی ہیں‪،‬‬
‫شائد ان سے بھی زیادہ ۔‬
‫ان علماءمیں سےھ کچھھ ایسےھ بھی ہیں ‪ ،‬جو دوسرےھ عرب‬
‫ممالک کا موازن ہ اپن ے حکومت ک ے سات ھ کرت ے ہیں ۔ اور و ہ جب‬
‫یہدیکھتے ہیں کہ وہاں پر لوگوں پر مذہب کی وجہ سے ظلم ہو رہا‬
‫ہے‪ ،‬تو وہ یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ یہ حکومت ہزار ہا بہتر ہے۔ اس‬
‫سے وہ حکومت سے خوش ہو جاتے ہیں اور اس سے حکمرانوں‬
‫ک ے لئ ے ان کی محبت بڑ ھ جاتی ہے۔ ی ہ خود بھ ی گمرا ہ ہ و جاتے‬
‫ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔‬

‫‪10‬‬
‫ہم بھ ی مانت ے ہیں ک ہ سعودی عرب کی حکومت ساری برائیوں‬
‫ک ے باوجود دوسر ے عرب حکومت س ے بہتر ہے۔ لیکن اس کا یہ‬
‫مطلب نہیں کہھ ہ م اس حکومت کےھ کفر سےھ راضی ہ و جائیں‬
‫اگرچہھ ان کا کفر دوسروں کےھ کفر سےھ کم ہو‪ ،‬اور اس سے‬
‫محبت کرنا شروع کر دیں۔ھ سارا مسئلہھ بڑےھ کفر اور چھوٹے‬
‫کفر کا‪ ،‬یا چھوٹے کفر کا بڑے کفر کے ساتھ موازنہ کرنا ہے۔‬
‫ث‪ :‬ان علماءمیں ایسےھ علماءبھ ی ہیں جو حج کی ضرورت‬
‫اور حرمین کی محبت ‪ ،‬زیارت اور عقیدت کی وجہھ سے‬
‫حکمرانوں کےھ جرائم اور کفر پر خاموش ہیں۔ھ اور انھوں نے‬
‫بہت سستا سودا کر لیا ہے‪ ،‬خود بھی گمراہ ہیں اور دوسروں کو‬
‫بھ ی گمرا ہ کر رہے ہیں۔اور ساری طاقت اور قوت ا ﷲ ک ے پاس‬
‫ہے۔‬
‫اگر یہھ پوچھ ا جائےھ کہھ اس حکومت کےھ کفر کی وجہھ سے‬ ‫‪l‬‬
‫اس کے خلف جہاد (بغاوت ) کی جائے؟‬
‫تو میں کہونگا کہھ شریعت کےھ مطابق یہھ فرض ہےھ کہھ اس کے‬
‫خلف جہاد کیا جائے‪ ،‬لیکن عملی لحاظ سےھ اس کی کچھ‬
‫شرائط‪ ،‬تیاریاں اور مختلف مراحل ہیں‪ ،‬اور میرے خیال میں ان‬
‫سب کے پورے ہونے سے پہلے اس کے خلف نکلنا نہیں چاہئے۔ ان‬
‫شروط میں سےھ ایک شرط یہھ ہےھ ‪،‬کہھ حکومت کو گرانےھ کا‬
‫مقصد اکثریت کا ہونا چاہیے۔‬
‫شرعی لحاظ س ے کسی پر پابندی نہیں‪ ،‬اگر اس میں صلحیت‬
‫ہے‪ ،‬اور اس کےھ اس عمل سےھ بڑےھ فتنےھ کا خدشہھ نہھ ہو‪ ،‬وہ‬
‫انفرادی طور سےھ ان حکمرانوںکےھ فتنےھ ( طواغیت کےھ احکام‬
‫اور ناانصافیاں)‪ ،‬جو قوم اور ملک کے لئے خطرہ ہے‪ ،‬کو ختم اور‬
‫نیست و نابود کر دیں۔ھ تاکہھ لوگ ان سےھ چین کا سانس لے‬
‫سکیں۔ھ ایک اکیلےھ طاغوت کو مارنا اور اس سےھ لوگوں کو‬
‫چھڑانا آسان ہے ‪ ،‬ب ہ نسبت اس کے ک ہ حکومت ک ے خلف بغاوت‬
‫کی جائے جس کے قبضے میں فوج اور سارے ادارے ہوں ۔‬
‫اگر مباحیط ) ‪ ،) Intelligence Services‬دفاعی اداروں‪،‬‬ ‫‪2‬‬
‫جاسوسی اداروں کے بارے میں حکم پوچھا جائے؟‬
‫تو میں کہتا ہوں‪ :‬مباحیط اور مخبرات ک ے لئ ے کام کرن ے والے‪،‬‬
‫طاغوت ک ے کت ے ہیں‪ ،‬جن کا کام صرف طواغیت کی حکومت‬

‫‪11‬‬
‫اور ظلم کا دفاع کرنا ہے۔ میں کسی کو بھ ی ان کتوں سے جو‬
‫طواغیت کے لئے کام کر رہے ہیں‪،‬س ے تعلقات استوار کرنے سے‬
‫منع کرونگا۔۔ھ ان کا فتنہھ حد سےھ بڑھھ رہ ا ہےھ ‪ ،‬جیسےھ کہھ جزیرہ‬
‫عرب میں ہ و رہ ا ہے۔ ہ م نہیں چاہت ے ک ہ ی ہ معرک ہ پھیل جائ ے اور‬
‫اس کے لپیٹ میں بے گناہ اور معصوم لوگ آ جائے۔‬
‫لیکن اگر تمہارا ان سے آمنا سامنا ہو جائے‪ ،‬اور یہ تمہیں گرفتا ر‬
‫کرنا چاہیں اور تمہیں قتل کرنا چاہیں‪ ،‬تمہیں اپن ے دین س ے دور‬
‫کرنا چاہیں اور تمہاری بےھ عزتی کریں‪ ،‬تو اےھ میرےھ مجاہد‬
‫بھائیوں کھل ے دل س ے ان س ے لڑو‪،‬ان کا سامنا کرو اور پیچھے‬
‫کبھی نہیں ہٹنا۔ اگر یہ تمہیں قتل کرتے ہیں ‪ ،‬تو تم اپنے دین اور‬
‫عزت کی حفاظت میں مارے جاﺅ گے اور تمہارے لئے اﷲ نے جنت‬
‫کا وعدہھ کیا ہے۔ھ اور اگر تم انھیں قتل کرتےھ ہو‪ ،‬تو وہھ تو اپنے‬
‫طواغیت کےھ احکام کی تعمیل کر رہےھ ہیں‪ ،‬تمہیں ان کےھ لئے‬
‫گرفتا ر اور قتل کر رہے ہیں اور تمہیں دین س ے دور کرن ے کے‬
‫لئ ے لڑ رہے ہیں ۔ تو پھ ر ان کا ٹھکان ہ جہنم کی آگ ہے ‪ ،‬جس کا‬
‫ذکر حسن حدیث میں ہوا ہے۔‬
‫اس جواب سے تمہارے اور دوسرے بھائیوں نے جو اس طرح کے‬
‫سوال پوچھے ہیں‪ ،‬کو جواب مل گیاہو گا۔‬
‫تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جو تمام کائنات کا خالق ہے۔‬

‫مسلم ورلڈ ڈیٹا پروسیسنگ پاکستان‬


‫‪website : http://www.muwahideen.tk‬‬
‫‪email : info@muwahideen.tk‬‬

‫‪12‬‬

You might also like