وہ بے ارادہ سہی تتلیوں میں رہتا ہے
کہ میرا دل تو میری مٹھیوں میں رہتا ہے
میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا دوں گی
میرے خلاف یہی سازشوں میں رہتا ہے
بچا کے خود کو گزرنا محال لگتا ہے
تمام شہر میرے راستوں میں رہتا ہے
مری کتاب محبت میں اس کا ذکر نہیں
وہ خوش خیال غلط فہمیوں میں رہتا ہے
وہ بے ارادہ سہی تتلیوں میں رہتا ہے
کہ میرا دل تو میری مٹھیوں میں رہتا ہے
میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا دوں گی
میرے خلاف یہی سازشوں میں رہتا ہے
بچا کے خود کو گزرنا محال لگتا ہے
تمام شہر میرے راستوں میں رہتا ہے
مری کتاب محبت میں اس کا ذکر نہیں
وہ خوش خیال غلط فہمیوں میں رہتا ہے
وہ بے ارادہ سہی تتلیوں میں رہتا ہے
کہ میرا دل تو میری مٹھیوں میں رہتا ہے
میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا دوں گی
میرے خلاف یہی سازشوں میں رہتا ہے
بچا کے خود کو گزرنا محال لگتا ہے
تمام شہر میرے راستوں میں رہتا ہے
مری کتاب محبت میں اس کا ذکر نہیں
وہ خوش خیال غلط فہمیوں میں رہتا ہے