Professional Documents
Culture Documents
میرا نام مسجد کے میناروں سے پکارا جائے گا بائی شکیل احمد
میرا نام مسجد کے میناروں سے پکارا جائے گا بائی شکیل احمد
ْر
ٌ َي َ ْ
اْلٰخِر
َة خ و 16ڮ َا
نيالدْ
ُّ ٰوَ
ة َي ن ْ
الح َْ
ِروْث
ْ تـؤ
بلَ
17ٰى ۭ َْ
بقَّا
و
مگر تم لوگ تو دنیا کی زندگی کو اختیار کرتے ہو ۔ حاالنکہ آخرت کا گھر بہتر ہے اور
ٰ
االعلی16،17: باقی رہنے واال ہے ۔ سورہ
کہیں مالک کائنات فرماتے ہیں:
َاَّ
ِن و ٌ
ِۭ
ب ََّلع
ٌ و هوِْل َلْ ا اَّ َٓ الدْ
ني ُّ ٰوةَي ْ
الح ِ
ِههذما ٰ ََو
َْ
ن لمو َْ ْا َ
يع َانوْ ك ۘ َلو َانَو َـيالحِىَ ْ ة َلهََ َ ْ
اْلٰخِر َّ
الدار
64
" اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشہ ہے اور ہمیشہ کی زندگی کا
مقام تو آخرت کا گھر ہے ‘کاش یہ لوگ سمجھتے۔ " سورہ عنکبوت64:
شوری ،36:سورہ
ٰ (مزید حوالہ جات :سورہ قصص ،60:سورہ مؤمن ،39 :سورہ
زخرف ،35 :سورہ محمد ،36:سورہ حدید)20:
آخرت کو بن دیکھے ہللا اور اس کے رسول ﷺ کی بات پر ایمان النا ہی
تعالی نے قرآن مجید میں مختلف ٰ دراصل اس دنیا کا درست استعمال ہے۔ہللا
مقامات پر اس اہم امور پر توجہ دالئی ہے کہ دنیا کو دیکھ کر اس کے فریب میں
نہ آنا تم یہاں ہمیشہ ہمیشہ نہیں رہنا۔ آخرت سے غفلت نہ برتنا جہاں تم کو ہمیشہ
ہمیشہ رہنا ہے۔ جو اس دنیا کی رنگینیوں میں کھو گیا پھر اس کے لئے آخرت
میں پچھتاوا کے سوا کچھ نہیں ہو گا اور یہ پچھتانا سود مند نہیں ہو گا۔ نبی ﷺ نے
اس دنیا کی مثال دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ دنیا میں ایک مسافر کی طرح رہو۔
(حدیث)۔
سخت گرمی کا موسم ہو اور ایک مسافر کسی ایسے ندی کے کنارے درخت
یاکسی سایہ دار جگہ کے نیچے کچھ دیر آرام کرنے بیٹھ جائے جہاں دلفریب ہوا
چل رہی ہو ،جہاں پرندے اپنی اپنی خوبصورت آواز سے فضا کو زینت بخش
رہے ہوں۔ یہ دیکھ کر وہ مسافر وہاں گھر بنا کر بیٹھ جائے۔ اپنی حقیقی منزل
سے منہ موڑ لے! وہ کبھی بھی اپنی منزل پر نہیں پہنچ پائے گا۔دنیا والے بھی
اس کو احمق کہیں گے! اب خود سوچیئے ! کیا ہماری منزل یہ دنیا ہے ۔۔! کیا
ہمیں مالک کائنات کی طرف لوٹ کر نہیں جانا ۔۔!! یہ کہاں کی عقلمندی ہے۔۔! کہ
ہو مسافر چند روز کا اور سامان سوبرس کا تیار کرکے بیٹھ جائے۔۔!!
تعالی نے ارشاد فرمایا :
ٰ اس دنیا کی مثال دیتے ہوئے ہللا
َ
ِنٰه م َْلن
نزَْء ا ٍۗ
َاَم
َا ك نيالدْ
ُّ ٰوة
ِ َي
الحْ َلمثَا َ اَّ
ِنم
َّاسْكل الن َّا َ
يا ِمض م ِْ َات ْ
اْلَر نبٖ َِهَ ب لطََ َاخ
ْت ء ف ِۗ
َاالسَّم
َت
ْ ينََّّ
َاز ها و ََ
ْرف ْض زخ ذتِ ْ
اْلَر َََخا آَ
ِذا ٓي َام ۭ ح
َت نعاْلَْ
َ ْو
نا مرََْ ا اهٓتىَ َٰ
ا اۙهَْٓ ليََ
ن ع َِْروٰدْ ق نهم ََّ
ا ا هٓ
هلَ ََّْ ا َنَظو
مسِ ِ ْ
اْلَْ َ ب
ْنتغْ َ َْ
ن َّلم َا
دا ك ًِْيَصها ح َٰ َْ
لن َعَج
ًا ف هارنَْ َ َوًل ا َلي
ًْ
24 َْ
نَّرو َكَف
يت ٍ َّ َو
ْم يتِ ل
ِق ِل ْ
اْلٰٰ َصِكَ نف ذلَٰۭ ك
" دنیا کی زندگی کی مثال بارش کی سی ہے کہ ہم نے اس کو آسمان سے برسایا،
پھر اس کے ساتھ سبزہ جسے آدمی اور جانور کھاتے ہیں مل کر نکال یہاں تک
کہ زمین سبزے سے آراستہ اور خوش نما ہوگئی اور زمین والوں نے خیال کیا کہ
وہ اس پر پوری دسترس رکھتے ہیں اچانک رات کو یا دن کو ہمارا حکم عذاب کا
آپہنچا تو ہم نے اس کو کاٹ کر ایسا کر ڈاال کہ گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں جو
لوگ غور کرنے والے ہیں ان کے لیے ہم اپنی قدرت کی نشانیاں اسی طرح کھول
کھول کر بیان کرتے ہیں۔" سورہ یونس24:
یہ با ترتیب سے بے ترتیب دنیا میں آنے جانے میں انسانیت کے لئے
ایک اہم سبق ہے ! اِن آنکھوں نے ایسے گالب جیسے چہروں کو تہے خاک
سوتے دیکھا جو جوانی کی ترنگوں میں مچال کرتے تھے ! جو گھنٹوں اپنے
آپکو کو شیشوں کے سامنے کھڑا کرکے بناؤ سنگار میں مصروف رہتے تھے !!
جو ہر وقت Brands, Brandsکی رٹ لگایا کرتے تھےوہ بھی باآلخر لقمہ
اجل بن گئے ۔۔!! اس آسمان نے کئی طاقتوروں کے مضبوط بازوں ڈھلکتے دیکھا
جس پر زمانہ ناز کرتا تھا ،یہاں کئی نیلگوں آنکھیں پتھرا گئیں ! یہاں بڑے بڑے
ناََ
ظالم و جابر حکمران بھی باآلخر زمین کی آغوش میں سو گئے ! کئی ا
یوم الفصل تک کے لئے نشان عبرت بن کر رہ
کے نعرے لگانا واال ِ ْٰ
لى بكم ْ
اْلَع َُّ
ر
گئے! کسی نے کیا خوب کہا :
صبح ِمغرور کو وہ شام بھی کر دیتا ہے
شہرتیں چھین کر غمنام بھی کر دیتا ہے
ت غوروفکر یہ الریب اور عظیم کتاب "قرآن مجید فرقان حمید" ہمیں دعو ِ
دیتی ہے ! ہمیں ہمارے عظیم اسالف کے عظیم اسباق یاد دالتی ہے ! ہمیں اپنے
مالک کی طرف پلٹ جانا چاہیے اس سے پہلے کہ ہم کو اس کی طرف پلٹا دیا
جائے کسی خدائے سخن نے کیا خوب کہا :
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے !
جس دن زندگی کا سورج غروب ہو گیا اس دن انسان حسرتیں و آرزوئیں کرے گا
مالک کائنات نے مختلف مقامات پر کچھ یوں نقشہ کھینچا ہے: ِ جس کا
ْهم
ْ َ م
ِن َر
َّا َبَتَن
ة ف َر
ًَّ َا ك ن َلنََّ
ْ ا ْا َلو َعو َ َّ
اتب ينِْ ل َّ
الذ َاَ َقو
ٰتٍ َسَرْ ح الهمَ َْمَع
ِم اّٰلل ا يهِِْكَ ير ذلَٰۭ ك َّا
ِنْا م َر
َّءو تبَا َ َمك
١٦٧ َّار
ِۧ َ الن ِنَ مْن ِجِيِخٰرْ ب ما هم ََْ و ِۭ
م ْهلي ََع
"اور پیروکار کہیں گے :کاش ایسا ہوتا کہ ہمیں دنیا کی طرف لوٹ کر جانامل
جائے تو پھر ہم بھی ان سے بیزار ہوجائیں جیسے یہ ہم سے بیزار ہوگئے ہیں۔
اسی طرح ہللا انہیں دکھالئے گا ان کے کام ،حسرت دالنے کے لئے اور وہ آگ
سے ہرگز نکلنے والے نہیں ۔" سورہ بقرہ167 :
ٻ ًاَرْض
محٍ ُّْر ْ خ
َي ِنْ م َمَ
ِلت ما ع ْسٍ َّنف ُّ َ
تجِد كل َ َ ْم يوَ
َٓ
ه ْنبيََ
ها و ََْن
بين َ ََّ
ْ ا د َلو َُّ
توء ڔ َ ٍْۗ سو
ْ ِنْ م َمَ
ِلت ما ع ََّ
و
ًۢ
ٌْف َءو َاّٰلل ر ْسَه ۭ و نف ِركم اّٰلل َ َذ َيح و دا ۭ ًِْي
بع دا َ مً
ًۢ ََا
30ِ ۧ َاد ِب ب ْ
ِالع
"وہ دن آنے واال ہے جب ہر نفس اچھے عمل کو اور اپنے برے عمل کو سامنے
پائے گا (اس روز) آدمی یہ تمنا کرے گا کہ کاش ابھی یہ دن اس سے بہت دور
تعالی تمہیں اپنے آپ سے ڈراتا ہے اور وہ اپنے بندوں سے بڑی شفقت ٰ ہوتا ہللا
کرتا ہے ۔" سورہ ا ِل عمران30 :
ْض
ۭ ِم ْ
اْلَر ْ تـسَوى ب
ِه َلو
"تمنا کریں گے کہ کاش زمین پھٹ جائے اور وہ اس میں سما جائیں۔" سورہ
نساء42:
73 ًاْمِيَظًا ع ْزَوَ ف ْزَفو َا
ْ ف َهم معْت َ كن
"اے کاش میں بھی ان کیساتھ ہوتا تو بڑی کامیابی حاصل کر لیتا ۔" سورہ نساء :
73
َا َنْتلييَ
ْا ٰ َالو َقِ ف َّار
لي الن ََ
ْا ع ِفو ْ وق ٰي ا
ِذ ٓ
تر ْ َ ََلو و
َ
ْن ِيِنْم
المؤَ ْ ِن
ن م َْنكوَََا و َب
ِن يتِ ر ِٰٰاَ ب ِب َذ
ْل نك ََ د و َُّ
نر
27
"کاش ! آپ اس وقت کی حالت دیکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے
کئے جائیں گے۔ اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا
میں دوبارہ واپس بھیجے جائیں اور اپنے رب کی آیات کو نہ جھٹالئیں اور ایمان
النے والوں میں شامل ہوں۔ "سورہ انعام27 :
ْل يقو يله َ ْو
ِْ تاِيْ َْتياَ َْميوله ۭ َ يَِْْوتاِْل َن اََّْْظرو ينْ َ هلَ
َِۚ
ق َا ب ْ
ِالح َب
ِن ْ رسل ر ءتََۗاد ج َْْل ق َبْ ق ِنْه م نسوَ َ ينِْالذَّ
تحریر :شکیل احمد بن محمد صدیق
5
َ
َل َع
ْم َن
د ف َُّ
ْ نرَوا اْا َلن
َٓ َعو َي
َشْف َۗ
ء فَا ْ شف
َع ِنَا مْ َّلن
هلََ
ف
ْهم
ْ َنَّ ع
َلَض َْ
نفسَهم
ْ و ْا آ َس
ِرو د خَْ
َل ۭ ق
ْم َّا َ
نع ِيْ كن َ َّ
الذ ْرَي
غ
53ن ۧ َْ
َرو
ْتيف َانو
ْا َ ما كَّ
" کیا یہ لوگ اس کے واقع ہوجانے کے منتظر ہیں ؟ جس دن وہ واقع ہوجائے گا تو جو
لوگ اس کو پہلے سے بھولے ہوئے ہوں گے وہ بول اٹھیں گے کہ بیشک ہمارے رب کے
رسول حق لیکر آئے تھے بھال آج کوئی ہمارے سفارشی ہیں کہ ہماری سفارش کریں ؟ یا
ہم دنیا میں پھر بھیج دیے جائیں کہ جو برے عمل ہم پہلے کرتے تھے وہ نہ کریں بلکہ ان
کے سوا اور نیک عمل کریں۔ بیشک ان لوگوں نے اپنا نقصان کیا اور جو کچھ یہ افترا کیا
کرتے تھے ان سے سب جاتا رہا۔" سورہ اعراف53 :
َق
َ نفَْا ا مٓلي َ َٰ
ِ ع ْه َف
َّي ِب ك َلَ يق َح
ْبَص َاٖ ف ِهَرَمِثَ ب َاحِي
ْط و
ِيْ َلم
ْ َن
ْتلييَ
ْل ٰ يـقو ََها و َِْش
لي عرو ٌَٰ ع ية ََِاوِيَ خ َهها و َِْي
ف
دا 42 َح
ًَ ْ ا ِي
ٓ َب ْ ب
ِر ِكاشْر
"تو اس کے پھل تباہ ہوگئے۔ (عذاب نے آگھیرا) اور وہ اپنی چھتریوں پر گر کر
رہ گیا۔ تو جو مال اس نے اس پر خرچ کیا تھا ،اس پر ہاتھ ملنے لگا اور کہنے
لگا کہ کاش میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناتا ۔" سورہ الکھف42 :
ذت اتخَْ
ِي َّ َن
ْت يَ
لي ْل ٰ يقو ِ َيه يَ
دْ لي َ َِٰم ع َّال َضُّ الظ يعَ َ ْميوََ
و
تخْ
ِذ ََّ
ْ اِيْ َلمَن ٰى َلي
ْت لتيََْ
يوٰ 27 ًْ
ًلِيِ سَب ْل َ الر
َّسو معَ
28 ًْ
ًلِيَل
نا خ ًلً
فَ
"اور جس دن گنہگار اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا اور کہے گا کہ اے کاش میں
نے پیغمبر کا راستہ اختیار کیا ہوتا۔ ہائے میری بدبختی ،کاش میں نے فالں کو اپنا
دوست نہ بنایا ہوتا ۔ " سورہ فرقان28 ،27 :
١٠2 َ
ْنِي
ِنْم َ ْ
المؤ ِن َْ
ن م َكوَنة ف َر
ًَّ ن َلن
َا ك ََّ
ْ ا ََ
لو ف
"کاش ہمیں دنیا میں پھرجانا ہو تو ہم مومنوں میں سے ہوجائیں۔" سورہ
شعراء102:
َا اّٰللَ
ْن َط
َع َٓ
ا اَنْت
لييَ َْ
ن ٰ ْلو
يقو َّار
ِ َ ْ ف
ِي الن ْههم ََّ
لب وجو َ تق ْم
يوَ
َْْل 66 َا الر
َّسو َع
ْن َط
َاو
" جس دن ان کے منہ آگ میں الٹا دیے جائیں گے تو کہیں گے اے کاش ! ہم ہللا
کی فرمانبرداری کرتے اور رسول ہللا کا حکم مانتے۔ "سورہ احزاب66 :
ًا لح َاِْ ص َلْم
نعَا َ ْن ْر
ِج َخ
ا ا َٓبنََّ
ر ها
ۚ َْ
ِين ف َْ
ِخوَر
ْطيصْ َ َهمو
ْه
ِ ِيَّر ف ََ
ذك يتما َ ْ َّ
ْكمِرَم
ْ نع ََلمَوۭ ا َلْم
نعَّا َ
ِيْ كن َ َّ
الذ َي
ْر غ
َ
ْن ِيِمللظل َا ِ َمْا ف ْقوَذوۭ ف يرَِّْذ
ءكم الن َۗ
َاَج
َ وَّر
ذكتَْ َ منَ
37
ٍ ْۧرِينصْ َّ
ِنم
تحریر :شکیل احمد بن محمد صدیق
6
ِيْ َلم
ْ َنْت
لييَ
ْل ٰ َي
َقو ٖ ڏ ف
لهَاِ
ِمِش ٰب
َه ب ِت ْت
ِيَ ك ْ او ما َ
من ََّ
َاو
25ۚ َْ
هِيٰب
ِتَ ك
ْتاو
"اور جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا اے کاش مجھ کو
میرا اعمال نامہ نہ دیا جاتا ۔"سورہ حاقہ25:
َ
ينِْْس
ِد ْ
المف َ
ِنم ْت
َ َكن
و َب
ْل ق َ
ْتَي
َصع َْ
دَقو ٰن
َ ْۗلئ
ٰ
ا
91
جواب دیا گیا اب ایمان التا ہے حاالنکہ اس سے پہلے تک تو نافرمانی کرتا رہا
ہے اور تو فساد برپا کرنے والوں میں سے تھا ۔ سورہ یونس91:
اس دن کی ہار جیت ہمیشہ کی ہار جیت ہو گی ! جو جیت گیا اس کو ان
گنت نعمتوں سے نوازا جائے گا ،عزت و تکریم کیساتھ جنت میں سالم سالم
کیساتھ جنت میں داخل کیا جائے گا اور جو اس دن ہار گیا اس کے کھانے کےلئے
زقوم و تھوہر کے کھانے سے نوازا جائے گا ،پینے میں گروم کھولتا ہوا پانی ،
پیپ اور ریشہ دیا جائے گا ،کانوں میں سیسہ پگھال کر ڈاال جائے گا۔۔۔!! اس دن
بناوٹی خدا سب گم ہو جائیں! ہاتھ پاؤں بےساختہ بول اٹھیں گے!
جس نے دنیا میں من چاہی زندگی گزاری اس کی مثال ایک ایسی کشتی کی طرح
جس کا کوئی مالح ہی نہیں ! اور ایسے کشتی بھنور میں پھنسی نظر آتی
ہے۔ایسی کشتی کی کوئی منزل نہیں ہوتی۔ جو دنیا میں رہتے ہوئے مالک کو
بھول گیا تو پھر قیامت والے دن اس کو بھی ایسے ہی بھال دیا جائے گا ! جو
مسافر اپنی منزل کو بھول جاتا ہے وہ کبھی اپنی منزل نہیں پاتا۔
ْ (انہوں نے ہللا کو بھال دیا ہے ہللا نے انہیں بھال دیا َهم َس
ِي َننسوا اّٰللَ ف َ
ہے) سورہ توبہ67:
مگر ہللا انسان کو تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا:
نفسَهۭ
ْ
م َْْ ا نسٰـىهم ََْانسوا اّٰللَ ف َ َ ِْ
ين الذَ َّ
ْا ك ْنو تكو ْل َ ََو
19 َْ
ن ِقو ٰس ِٕكَ هم ْ
الف ۗ
ا ٰ
ولى
اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے ہللا کو بھال دیا پس ہللا نے ان کو ان
کے نفسوں سے غافل کردیا یہی لوگ گناہ گار ہیں ۔ سورہ حشر19:
تعالی فرماتے ہیں:
ٰ ایک جگہ ہللا سبحان و
ٰوة َي تهم ْ
الح َر
َّْ َّغًا و ِبََّلع
ًا و هو ْ َلَْهمينِْْا د َ َّ
اتخَذو ِْ
ينالذ َّ
ْ
ِمِهْميوء َ ََۗا ْا ل
ِق نسو َا َ َم ْ ك ْسٰىهم ننَ َْم َو َ ْ
الي َا ۚ ف الدْ
ني ُّ
51 َْ
نَدو ْح يجَا َ ِنيتٰٰ
ِاْا ب َانوما ك ََذاۙ و هَ ٰ
جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے ان کو
دھوکے میں ڈال رکھا تھا تو جس طرح یہ لوگ اس دن کے آنے کو بھولے ہوئے
ہماری آیتوں سے منکر ہو رہے تھے ،اسی طرح آج ہم بھی انہیں بھال دیں گے۔
سورہ اعراف51:
دنیا کی عارضی لذات کے رسیا بن جانا اہ ِل ایمان کا شیوہ نہیں ہوتا:
َا ۔۔(جن لوگوں نے کفر نيالدْ
ُّ ٰوة َي َروا ْ
الح َف
َ ك ينِْ
ِلذ َ لَِّنزي
کی راہ اختیار کی ہے ،ان کے لیے دنیا کی زندگی بڑی محبوب و دل پسند بنا دی
گئی ہے۔۔۔۔۔) سورہ بقرہ212: