Professional Documents
Culture Documents
Dil Ki Beemaariyaan
Dil Ki Beemaariyaan
اہلل نے ہمارا جسمانی ڈھانچہ بنایا اس میں مختلف قسم کے اعضاء وجوارح ودیعت کیے ،ان تمام •
اعضاء میں دل کو بادشاہ بنایا ہے ،اس سارا پاور فراہم کی ہے اور دیگر کو اس کی فوج کو پیدا کیا ہے .جب •
بادشاہ اچھی طرح سے ہے ،تو اس کی فوج ٹھیک ہو گی ،اور جب بادشاہ کمزور ہوجائے تو اس کی فوج بھی
بدتر ہو گی .لہذا محمد سلف اہلل العلی اور سلیم نے حدیث میں فرمایا:
أال وإن في الجسد مضغة :إذا صلحت صلح الجسد كله ،وإذا فسدت فسد الجسد كله ،أال وھي القلب "(صحیح البخاري •
52 -صحیح مسلم )1599
جسم میں گوشت کا ایک ایسا لوتھڑا ہے کہ جب وہ ٹھیک رہتا ہے تو سارا جسم ٹھیک رہتا ہے اور جب وہ •
خراب ہوجاتا ہے تو سارا جسم خراب ہوجاتا ہے۔ سن لو کہ وہ گوشت کا لوتھڑا دل ہے۔ (صحیح بخاری52 :
سچا مسلمان)1599 :
پھر اہلل تعالی انسانوں کے رنگ نظر اور دولت کی طرف نہیں دیکھتا بلکہ دل کی طرف دیکھتا ہے کہ اس کے •
دل میں کیا ہے ،اےخالس ہے یا دےكھالوا ہے ،توحید ہے یا شرک ہے ،صبر ہے یا بیتابی ہے ،محبت یا اس
سے نفرت ہے ،مومن نہیں ہے ،کوئی امید نہیں ،اس پر کوئی یقین نہیں ہے یا پر اعتماد .اہلل تعالی نے رسول
اہلل صلی اہلل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اہلل تعالی اور سلم نے فرمایا( :صحیح مسلم )4651 :اہلل تعالی نے فرمایا:
اہلل آپ کی ظاہری شکل اور مال پر نظر نہیں آتا لیکن آپ کے دل اور اعمال دیکھتا ہے( .صحیح مسلم)4651 : •
جب یہ معلوم ہو گیا کہ دل جسم کے ہر اعضاء کا بادشاہ ہے اور اہلل کے دیکھنے کی جگہ ہے تو شیطان کو •
ہمارا پہال دشمن ہے ،وہ دل پر ہی حملہ کرتا ہے اور اس شکست دینے میں کوشاں رہتا ہے .کیوں کہ دل کو تابع
کر لے گا تو دوسرے اعضاء خود اس کے تابع ہو جائیں گے جیسے بادشاہ کو تابع کرنے کے بعد فوج اس کے
تابع ہو جاتی ہے.
دل کی بیماریوں سے بے توجہی:
دل کی بیشمار ظاہری بیماریاں ہیں جیسے بلڈ پریشر ،ہارٹ اٹیک ،دل کے اندر سوزش ،دل •
کے جوڑوں کی بیماریاں ،دل کو ملنے والے خون میں رکاوٹ آجائے یا بند ہوجائے۔ دل کی
یہ بیماریاں بڑی خطرناک سمجھی جاتی ہیں ،اور ان کے عالج کے لیے ہم ہارٹ
اسپیسلشٹ ڈاکٹرز سے رجوع کرتے ہیں۔ لیکن دل میں پیدا ہونے والی ان سے بھی زیادہ
خطرناک بیماریاں ہیں جو دل کو چیرنے سے بھی دکھائی نہیں دیتیں حاالنکہ وہ دل میں
ہی پیدا ہوتیں ،پروان چڑھتیں اور پلتی بڑھتی ہیں حتی کہ دل کو اندر سے کھوکھال کر
دیتی ہیں اور کینسر سے زیادہ خطرناک اور موذی ثابت ہوتی ہیں۔
دل ان بیماریوں کا شکار نہ ہو اس کے لیے دل کے خالق نے قانون اتارا ،انبیاء ورسل کو •
بھیجا ،کتابیں اتاریں ،شریعت نازل کیں ،یہاں تک کہ اہلل کے رسولﷺ کو بھیجنے کا
مقصد بھی یہی بتایا :اہلل تعالی نے فرمایا:
ح ْك َمةَ}
ث فِي الُْأ َّمِیَِّینَ رَسُولًا َّمِ ْن ُھمْ َیتْلُو عَ َل ْی ِھمْ آیَا ِتهِ َو ُی َزكَِّی ِھمْ َو ُیعََّلِ ُم ُھمُ ا ْل ِكتَابَ وَا ْل ِ
{ ُھوَ اَّلَذِي َب َع َ •
[الجمعة.]2:
وہی وہ اہلل ہے جس نے امیوں میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے •
اہلل کی کتاب پڑھتے ہیں ،ان کے دلوں کو پاک صاف کرتے ہیں اور انہیں کتاب وحکمت کی
باتیں سکھاتے ہیں۔
دل میں بیماریاں کیسے پیدا ہوتی ہیں؟
سنن ترمذی کی روایت ہے ،اہلل کے رسول ﷺ نے فرمایا: •
صقِل قلبه،إن المؤمن إذا أذنب ذنبًا كانت نُكْتةٌ سوداءُ في قلبه ،فإن تاب ونزعَ واستعتبُ ، •
علَى ُقلُوبِھِم مَّا كَانُوا
وإن زاد زادت ،حتى تعلو قلبه ،فذلك الران الذي قال اہلل – تعالى ﴿ -:كَال بَلْ رَانَ َ •
یَكْسِبُونَ المطففین ( )14 :سنن الترمذی) 3334 :
" مومن جب گناہ کرتا ہے اس کے دل میں ایک سیاہ نکتہ ہو جاتا ہے ،اگر وہ باز آ جائے توبہ کر لے اور رک •
جائے تو وہ نکتہ مٹ جاتا ہے اور اس کا دل صاف ہو جاتا ہے اور اگر وہ گناہ میں بڑھ جائے تو وہ سیاہی بھی
پھیلتی جاتی ہے یہاں تک کہ سارے دل پر چھا جاتی ہے ،یہی وہ ران ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے (کال بل
ران علی قلوبھم ما کانوا یکسبون) یعنی یقیناً ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے ،ان کی بد اعمالیوں کی وجہ
سے"۔ ( سنن الترمذی) 3334 :
اور صحیح مسلم میں حضرت حذیفہ رضی اہلل عنہ کی حدیث میں اہلل کے رسول ﷺ نے فرمایا : •
تُعْرَضُ الفتن على القلوب؛ كالحصیر عودًا عودًا ،فأيُّ قلبٍ أُشْ ِربَھا نُكِتَ فیه نكتةٌ سوداء ،وأيُّ قلب أنكرھا نكت فیه •
نكتة بیضاء حتى تصیر على قلبین ،على أبیض مثل الصفا ،فال تضره فتنةٌ ما دامت السموات واألرض ،واآلخر أسود
مُرْبَادًّا؛كالكوز مُجَخِّیًا ،ال یعرف معروفًا ،وال ینكر منكرًا ،إال ما أُشْ ِربَ من ھواه (صحیح مسلم)144 :
دلوں پر فتنے اس طرح پیش ہوتے ہیں جیسے ٹوٹی ہوئی چٹائی کا ایک ایک تنکا ،جو دل انہیں قبول کر لیتا •
ہے اس میں ایک سیاہ نکتہ ہو جاتا ہے اور جس دل میں یہ فتنے اثر نہیں کرتے ،اس میں ایک سفید نکتہ ہو
جاتا ہے جس کی سفیدی بڑھتے بڑھتے بالکل صاف سفید ہو کر سارے دل کو منور کر دیتی ہے۔ پھر اسے کبھی
کوئی فتنہ نقصان نہیں پہنچا سکتا اسی طرح دوسرے دل کی سیاہی (جو حق قبول نہیں کرتا) پھیلتی جاتی ہے
یہاں تک کہ سارا دل سیاہ ہو جاتا ہے۔ اب وہ کالکوز مجخیا الٹے پیالہ کی طرح ہو جاتا ہے۔ نہ اچھی بات اسے
اچھی لگتی ہے نہ برائی بری معلوم ہوتی ہے۔ مگر وہی جو اس کے دل میں بیٹه جائے۔ (صحیح مسلم)144 :
قرآن کریم میں دلوں کے اقسام :صحتمند دل:
• قرآن کریم میں دو طرح کے دلوں کا ذکر کیا گیا ہے اچھا اور صحیح سالم دل اور بیمار
دل۔ اچھے اور صحیح سالم دل کی بھی بہت ساری قسمیں بیان کی گئی ہیں۔ جیسے
• قلب سلیم :یعنی صحیح سالم دل۔ اہلل تعالی نے فرمایا:
اللهَ ِبقَ ْلبٍ سَلِیمٍ الشعراء89 ،88 : • َی ْومَ لَا َی ْن َفعُ مَالٌ وَلَا َبنُونَ * إِلَّا َمنْ َأتَى َّ
• قلب خاشع :اہلل کی یاد سے نرم پڑ جانے اور دہل جانے واال دل :اہلل تعالی نے فرمایا:
اللهِ الحدید16 : شعَ قُلُو ُب ُھمْ ِل ِذ ْكرِ َّ • أَ َلمْ یَ ْأنِ لَِّلذِینَ آ َمنُوا َأنْ َتخْ َ
• قلب تقی :متقی دل :اہلل تعالی نے فرمایا:
اللهِ فَإ َِّنھَا ِمنْ َت ْقوَى ا ْلقُلُوبِ (الحج)32 : شعَا ِئرَ َّ َظمْ َ
• ذَ ِلكَ َو َمنْ ُیع ِّ
• قلب لیِّن :نرم دل :اہلل تعالی نے فرمایا:
اللهِ (الزمر)23 : • ثُمَّ تَلِینُ جُلُو ُد ُھمْ وَقُلُو ُب ُھمْ إِلَى ِذ ْكرِ َّ
خبِت :اہلل تعالی نے فرمایا: • قلب ُم ْ
خ ِبتَ َل ُه قُلُو ُب ُھمْ •
ك َف ُی ْؤ ِمنُوا ِب ِه َف ُت ْ
الحج ،]54 :اور [﴾ وَ ِل َیعْ َلمَ َّالذِینَ أُوتُوا ا ْلعِ ْلمَ أ ََّنهُ ا ْلحَقُّ ِمنْ ر َِّب َ
اخبات کا مطلب اہلل سے سکون حاصل کرنا ہے
قرآن کریم میں دلوں کے اقسام :صحتمند دل:
• ❸ تکبر
تکبر کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا :جس کے دل میں رائی الْكِبْرُ بَطَرُ الْحَقََِّ ،و َ
غمْطُ النََّاسِ •
تکبر زوال نعمت کا سبب ہے :مسلم :کل بیمینک •
بخاری مسلم :تم میں سے پہلے لوگوں میں /حلہ پہنے/کنگھی کرتا/ •
دل میں خوش اذ خسف اہلل بہ فھو یتجلجل الی یوم القیامۃ
قیامت کے دن چیونٹیوں کی طرح آدمی /جہنم کے قیدخانہ بولس/ •
•
• عالج:
اپنے نفس کی حقیقت کو سمجھیں ابن ماجہ :یا ابن آدم أنی تعجزنی وقد خلقتک من مثل ھذہ •
•
تواضع :من تواضع ہلل رفعہ اہلل •
سالم بن عبداہلل :انت رجل سوء ما عرفنی اال انت۔ امام ذہبی :كذلك ینبغي للعبد أن یزري على نفسه •
ویھضمھا.
دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج:
• ❹ حسد
حسد کیا ہے؟ کسی کی نعمت کو ناپسند کرنا اور جلنا •
حسد کی خطرناکی کہ قتل پر بھی آمادہ •
●ہابیل اور قابیل کا قصہ :اذ قربا قربانا •
●یوسف کے بھائی: •
• عالج:
• ◊ یہ سوچنا کہ تقسیم نعمت :نحن قسمنا بینھم معیشتھم فی الحیاة
الدنیا
• ◊ جل کر نقصان نہیں پہنچا سکتے :خلیفہ معتصم اور دیہاتی کا
واقعہ :ما رأیت مثل الحسد أعدلہ بدأ بصاحبہ فقتلہ
دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج:
❺ دل کی بیماریوں میں سے :شہوت •
ناجائز شہوت کے اسباب: •
بدنظری :زہرآلود تیر •
برے ساتھی •
عالج4 : •
نکاح اور روزہ :یا معشر الشباب •
اہلل کی نگرانی کا احساس /یعلم خائنۃ •
پاکدامنی کے اچھے نتائج اور شہوت پرستی کے برے نتائج پر غور: •
ابن الجوزی نے المواعظ والمجالس ابوبکر مسکی •
ابن کثیر :البدایۃ ۲۷۸ :عبدۃ بن عبدالرحیم •
فرصت اور صحت کا نفع بخش استعمال •
دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج: