You are on page 1of 21

‫دل کی اہمیت‪:‬‬

‫اہلل نے ہمارا جسمانی ڈھانچہ بنایا اس میں مختلف قسم کے اعضاء وجوارح ودیعت کیے‪ ،‬ان تمام‬ ‫•‬
‫اعضاء میں دل کو بادشاہ بنایا ہے‪ ،‬اس سارا پاور فراہم کی ہے اور دیگر کو اس کی فوج کو پیدا کیا ہے‪ .‬جب‬ ‫•‬
‫بادشاہ اچھی طرح سے ہے‪ ،‬تو اس کی فوج ٹھیک ہو گی‪ ،‬اور جب بادشاہ کمزور ہوجائے تو اس کی فوج بھی‬
‫بدتر ہو گی‪ .‬لہذا محمد سلف اہلل العلی اور سلیم نے حدیث میں فرمایا‪:‬‬
‫أال وإن في الجسد مضغة‪ :‬إذا صلحت صلح الجسد كله‪ ،‬وإذا فسدت فسد الجسد كله‪ ،‬أال وھي القلب "(صحیح البخاري‬ ‫•‬
‫‪ 52 -‬صحیح مسلم ‪)1599‬‬
‫جسم میں گوشت کا ایک ایسا لوتھڑا ہے کہ جب وہ ٹھیک رہتا ہے تو سارا جسم ٹھیک رہتا ہے اور جب وہ‬ ‫•‬
‫خراب ہوجاتا ہے تو سارا جسم خراب ہوجاتا ہے۔ سن لو کہ وہ گوشت کا لوتھڑا دل ہے۔ (صحیح بخاری‪52 :‬‬
‫سچا مسلمان‪)1599 :‬‬
‫پھر اہلل تعالی انسانوں کے رنگ نظر اور دولت کی طرف نہیں دیکھتا بلکہ دل کی طرف دیکھتا ہے کہ اس کے‬ ‫•‬
‫دل میں کیا ہے‪ ،‬اےخالس ہے یا دےكھالوا ہے‪ ،‬توحید ہے یا شرک ہے‪ ،‬صبر ہے یا بیتابی ہے‪ ،‬محبت یا اس‬
‫سے نفرت ہے ‪ ،‬مومن نہیں ہے‪ ،‬کوئی امید نہیں‪ ،‬اس پر کوئی یقین نہیں ہے یا پر اعتماد‪ .‬اہلل تعالی نے رسول‬
‫اہلل صلی اہلل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اہلل تعالی اور سلم نے فرمایا‪( :‬صحیح مسلم‪ )4651 :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اہلل آپ کی ظاہری شکل اور مال پر نظر نہیں آتا لیکن آپ کے دل اور اعمال دیکھتا ہے‪( .‬صحیح مسلم‪)4651 :‬‬ ‫•‬
‫جب یہ معلوم ہو گیا کہ دل جسم کے ہر اعضاء کا بادشاہ ہے اور اہلل کے دیکھنے کی جگہ ہے تو شیطان کو‬ ‫•‬
‫ہمارا پہال دشمن ہے‪ ،‬وہ دل پر ہی حملہ کرتا ہے اور اس شکست دینے میں کوشاں رہتا ہے‪ .‬کیوں کہ دل کو تابع‬
‫کر لے گا تو دوسرے اعضاء خود اس کے تابع ہو جائیں گے جیسے بادشاہ کو تابع کرنے کے بعد فوج اس کے‬
‫تابع ہو جاتی ہے‪.‬‬
‫دل کی بیماریوں سے بے توجہی‪:‬‬

‫دل کی بیشمار ظاہری بیماریاں ہیں جیسے بلڈ پریشر‪ ،‬ہارٹ اٹیک‪ ،‬دل کے اندر سوزش‪ ،‬دل‬ ‫•‬
‫کے جوڑوں کی بیماریاں‪ ،‬دل کو ملنے والے خون میں رکاوٹ آجائے یا بند ہوجائے۔ دل کی‬
‫یہ بیماریاں بڑی خطرناک سمجھی جاتی ہیں‪ ،‬اور ان کے عالج کے لیے ہم ہارٹ‬
‫اسپیسلشٹ ڈاکٹرز سے رجوع کرتے ہیں۔ لیکن دل میں پیدا ہونے والی ان سے بھی زیادہ‬
‫خطرناک بیماریاں ہیں جو دل کو چیرنے سے بھی دکھائی نہیں دیتیں حاالنکہ وہ دل میں‬
‫ہی پیدا ہوتیں‪ ،‬پروان چڑھتیں اور پلتی بڑھتی ہیں حتی کہ دل کو اندر سے کھوکھال کر‬
‫دیتی ہیں اور کینسر سے زیادہ خطرناک اور موذی ثابت ہوتی ہیں۔‬
‫دل ان بیماریوں کا شکار نہ ہو اس کے لیے دل کے خالق نے قانون اتارا‪ ،‬انبیاء ورسل کو‬ ‫•‬
‫بھیجا‪ ،‬کتابیں اتاریں‪ ،‬شریعت نازل کیں‪ ،‬یہاں تک کہ اہلل کے رسولﷺ کو بھیجنے کا‬
‫مقصد بھی یہی بتایا‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫ح ْك َمةَ}‬
‫ث فِي الُْأ َّمِیَِّینَ رَسُولًا َّمِ ْن ُھمْ َیتْلُو عَ َل ْی ِھمْ آیَا ِتهِ َو ُی َزكَِّی ِھمْ َو ُیعََّلِ ُم ُھمُ ا ْل ِكتَابَ وَا ْل ِ‬
‫{ ُھوَ اَّلَذِي َب َع َ‬ ‫•‬
‫[الجمعة‪.]2:‬‬
‫وہی وہ اہلل ہے جس نے امیوں میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے‬ ‫•‬
‫اہلل کی کتاب پڑھتے ہیں‪ ،‬ان کے دلوں کو پاک صاف کرتے ہیں اور انہیں کتاب وحکمت کی‬
‫باتیں سکھاتے ہیں۔‬
‫دل میں بیماریاں کیسے پیدا ہوتی ہیں؟‬
‫سنن ترمذی کی روایت ہے‪ ،‬اہلل کے رسول ﷺ نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫صقِل قلبه‪،‬‬‫إن المؤمن إذا أذنب ذنبًا كانت نُكْتةٌ سوداءُ في قلبه‪ ،‬فإن تاب ونزعَ واستعتب‪ُ ،‬‬ ‫•‬
‫علَى ُقلُوبِھِم مَّا كَانُوا‬
‫وإن زاد زادت‪ ،‬حتى تعلو قلبه‪ ،‬فذلك الران الذي قال اہلل – تعالى ‪ ﴿ -:‬كَال بَلْ رَانَ َ‬ ‫•‬
‫یَكْسِبُونَ المطففین‪ ( )14 :‬سنن الترمذی‪) 3334 :‬‬
‫" مومن جب گناہ کرتا ہے اس کے دل میں ایک سیاہ نکتہ ہو جاتا ہے ‪ ،‬اگر وہ باز آ جائے توبہ کر لے اور رک‬ ‫•‬
‫جائے تو وہ نکتہ مٹ جاتا ہے اور اس کا دل صاف ہو جاتا ہے اور اگر وہ گناہ میں بڑھ جائے تو وہ سیاہی بھی‬
‫پھیلتی جاتی ہے یہاں تک کہ سارے دل پر چھا جاتی ہے‪ ،‬یہی وہ ران ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے (کال بل‬
‫ران علی قلوبھم ما کانوا یکسبون) یعنی یقیناً ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے‪ ،‬ان کی بد اعمالیوں کی وجہ‬
‫سے"۔ ( سنن الترمذی‪) 3334 :‬‬
‫اور صحیح مسلم میں حضرت حذیفہ رضی اہلل عنہ کی حدیث میں اہلل کے رسول ﷺ نے فرمایا ‪:‬‬ ‫•‬
‫تُعْرَضُ الفتن على القلوب؛ كالحصیر عودًا عودًا‪ ،‬فأيُّ قلبٍ أُشْ ِربَھا نُكِتَ فیه نكتةٌ سوداء‪ ،‬وأيُّ قلب أنكرھا نكت فیه‬ ‫•‬
‫نكتة بیضاء حتى تصیر على قلبین‪ ،‬على أبیض مثل الصفا‪ ،‬فال تضره فتنةٌ ما دامت السموات واألرض‪ ،‬واآلخر أسود‬
‫مُرْبَادًّا؛كالكوز مُجَخِّیًا‪ ،‬ال یعرف معروفًا‪ ،‬وال ینكر منكرًا‪ ،‬إال ما أُشْ ِربَ من ھواه (صحیح مسلم‪)144 :‬‬
‫دلوں پر فتنے اس طرح پیش ہوتے ہیں جیسے ٹوٹی ہوئی چٹائی کا ایک ایک تنکا ‪ ،‬جو دل انہیں قبول کر لیتا‬ ‫•‬
‫ہے اس میں ایک سیاہ نکتہ ہو جاتا ہے اور جس دل میں یہ فتنے اثر نہیں کرتے‪ ،‬اس میں ایک سفید نکتہ ہو‬
‫جاتا ہے جس کی سفیدی بڑھتے بڑھتے بالکل صاف سفید ہو کر سارے دل کو منور کر دیتی ہے۔ پھر اسے کبھی‬
‫کوئی فتنہ نقصان نہیں پہنچا سکتا اسی طرح دوسرے دل کی سیاہی (جو حق قبول نہیں کرتا) پھیلتی جاتی ہے‬
‫یہاں تک کہ سارا دل سیاہ ہو جاتا ہے۔ اب وہ کالکوز مجخیا الٹے پیالہ کی طرح ہو جاتا ہے۔ نہ اچھی بات اسے‬
‫اچھی لگتی ہے نہ برائی بری معلوم ہوتی ہے۔ مگر وہی جو اس کے دل میں بیٹه جائے۔ (صحیح مسلم‪)144 :‬‬
‫قرآن کریم میں دلوں کے اقسام‪ :‬صحتمند دل‪:‬‬

‫• قرآن کریم میں دو طرح کے دلوں کا ذکر کیا گیا ہے اچھا اور صحیح سالم دل اور بیمار‬
‫دل۔ اچھے اور صحیح سالم دل کی بھی بہت ساری قسمیں بیان کی گئی ہیں۔ جیسے‬
‫• قلب سلیم‪ :‬یعنی صحیح سالم دل۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اللهَ ِبقَ ْلبٍ سَلِیمٍ الشعراء‪89 ،88 :‬‬ ‫• َی ْومَ لَا َی ْن َفعُ مَالٌ وَلَا َبنُونَ * إِلَّا َمنْ َأتَى َّ‬
‫• قلب خاشع‪ :‬اہلل کی یاد سے نرم پڑ جانے اور دہل جانے واال دل‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اللهِ الحدید‪16 :‬‬ ‫شعَ قُلُو ُب ُھمْ ِل ِذ ْكرِ َّ‬ ‫• أَ َلمْ یَ ْأنِ لَِّلذِینَ آ َمنُوا َأنْ َتخْ َ‬
‫• قلب تقی‪ :‬متقی دل‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اللهِ فَإ َِّنھَا ِمنْ َت ْقوَى ا ْلقُلُوبِ (الحج‪)32 :‬‬ ‫شعَا ِئرَ َّ‬ ‫َظمْ َ‬
‫• ذَ ِلكَ َو َمنْ ُیع ِّ‬
‫• قلب لیِّن ‪ :‬نرم دل ‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اللهِ (الزمر‪)23 :‬‬ ‫• ثُمَّ تَلِینُ جُلُو ُد ُھمْ وَقُلُو ُب ُھمْ إِلَى ِذ ْكرِ َّ‬
‫خبِت‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫• قلب ُم ْ‬
‫خ ِبتَ َل ُه قُلُو ُب ُھمْ •‬
‫ك َف ُی ْؤ ِمنُوا ِب ِه َف ُت ْ‬
‫الحج‪ ،]54 :‬اور [﴾ وَ ِل َیعْ َلمَ َّالذِینَ أُوتُوا ا ْلعِ ْلمَ أ ََّنهُ ا ْلحَقُّ ِمنْ ر َِّب َ‬
‫اخبات کا مطلب اہلل سے سکون حاصل کرنا ہے‬
‫قرآن کریم میں دلوں کے اقسام‪ :‬صحتمند دل‪:‬‬

‫قلب وَجِل ‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬


‫إِنَّمَا الْ ُمؤْ ِمنُونَ الَّذِینَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُو ُبھُمْ َوإِذَا تُ ِلیَتْ عَ َل ْیھِمْ آیَاتُ ُه زَا َد ْتھُمْ‬ ‫•‬
‫إِیمَانًا َوعَلَى ر َِّبھِمْ َی َتوَكَّلُونَ (األنفال‪)2 :‬‬
‫قلب ُمنِیب‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫ب ُمنِیبٍ (ق‪)33 – 31 :‬‬ ‫شيَ الرَّحْ َمنَ بِالْ َغیْبِ وَجَاءَ بِقَلْ ٍ‬ ‫َمنْ خَ ِ‬ ‫•‬
‫قلب مُط َمئِنُّ‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫الَّذِینَ آ َمنُوا َوتَطْ َمئِنُّ قُلُو ُبھُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْ َمئِنُّ الْقُلُوبُ (الرعد‪:‬‬ ‫•‬
‫‪)28 ،27‬‬
‫القلب الحی‪ :‬زندہ دل‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫ب ( ق‪)37 :‬‬ ‫ن لَهُ قَلْ ٌ‬
‫ك لَذِكْرَى لِمَن كَا َ‬ ‫إِنَّ فِي ذَ ِل َ‬ ‫•‬
‫القلب المھدي‪ :‬جو اہلل کے قضا و قدر سے راضی ہو۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫وَمَن ُیؤْمِن بِاللَّهِ َیھْدِ قَ ْلبَهُ‬ ‫•‬
‫بیمار دل‬

‫قلب آثم ( گنہگار دل) اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬


‫َولَا تَكْ ُتمُوا الشَّھَادَةَ َومَنْ یَكْ ُتمْھَا َفإ َِّنهُ آثِمٌ َقلْ ُبهُ (البقرة‪)283 :‬‬ ‫•‬
‫القلب المریض ‪ :‬جس میں شک‪ ،‬نفاق‪ ،‬فسق و فجور اور حرام شہوت کی بیماری الحق ہو۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫اللهُ مَرَضًا ﴾ [البقرة‪]10 :‬‬ ‫ط َمعَ الَّذِي فِي َقلْ ِبهِ مَ َرضٌ ﴿ فِي ُقلُوبِھِمْ مَ َرضٌ فَزَا َدھُ ُم َّ‬ ‫فَیَ ْ‬ ‫•‬
‫القلب األعمى ‪ :‬اندھا دل۔ جو دیکھتا نہیں اور حق کا ادراک نہیں کرتا۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫َفإِنَّھَا لَا تَ ْعمَى ا ْلأَبْصَارُ َولَكِنْ تَ ْعمَى ا ْل ُقلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ ( الحج‪)46 :‬‬ ‫•‬
‫القلب الالھى‪ :‬جو قرآن کریم سے غافل ہو‪ ،‬دنیا کے جھمیلوں اور شہوتوں میں پھنسا ہو‪ ،‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫الھِ َیةً ُقلُوبُھُمْ (األنبیاء‪) 3 :‬‬ ‫•‬
‫القلب المتكبر ‪ :‬اہلل کی توحید اور اطاعت سے تکبر کرنے واال اور ظلم وزیادتی کا رسیا دل‪ ،‬اہلل تعالی نے‬ ‫•‬
‫فرمایا‪:‬‬
‫ق ْلبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ‬ ‫•‬
‫القلب الغلیظ ‪ :‬وہ دل جس سے شفقت اور رحمت چھین لی گئی ہو۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫غلِیظَ ا ْل َق ْلبِ لَا ْنفَضُّوا مِنْ حَ ْولِكَ فَاعْفُ عَنْھُمْ وَاسْتَ ْغفِرْ لَھُمْ وَشَاوِ ْرھُمْ فِي‬
‫اللهِ لِ ْنتَ لَھُمْ َولَوْ كُ ْنتَ فَظًّا َ‬ ‫ح َم ٍة مِنَ َّ‬ ‫فَ ِبمَا رَ ْ‬ ‫•‬
‫ا ْل َأمْرِ ( آل عمران‪)159 :‬‬
‫القلب المختوم ‪ :‬مہر لگا ہوا دل جو ہدایت کو نہیں سنتا اور اسے نہیں سمجھتا ہے۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫سمْ ِعهِ وَ َقلْ ِبهِ‬‫علَى َ‬ ‫وَخَتَمَ َ‬ ‫•‬
‫بیمار دل‬
‫القلب القاسي ‪ :‬جو ایمان کے لیے نرم نہیں پڑتا اور توبیخ اس پر‬ ‫•‬
‫اثرانداز نہیں ہوتی اور اہلل کی یاد سے اعراض کرتا ہے۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫وَجَ َعلْنَا ُقلُوبَھُمْ قَاسِ َیةً‬ ‫•‬
‫القلب الغافل ‪ :‬اہلل کی یاد سے غافل اور اہلل کی اطاعت پر اپنی شہوت کو ترجیح دینے واال دل‪ ،‬اہلل تعالی نے‬ ‫•‬
‫فرمایا‪:‬‬
‫َاتبَعَ َھوَاهُ وَكَانَ َأمْرُهُ فُرُطًا ( الكھف‪)28 :‬‬
‫غ َف ْلنَا َق ْل َبهُ عَنْ ذِكْ ِرنَا و َّ‬
‫َولَا تُطِعْ مَنْ أَ ْ‬ ‫•‬
‫الَقلب األغلف ‪ :‬وہ دل جس پر پردہ پڑ گیا ہو‪ ،‬اس میں رسول پاک ﷺ کی بات داخل نہیں ہوتی۔ اہلل تعالی نے‬ ‫•‬
‫بنو اسرائیل کے حوالے سے فرمایا‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬
‫اللهُ بِ ُكفْ ِرھِمْ َف َقلِیلًا مَا یُ ْؤمِنُونَ ( البقرة‪) 88 :‬‬
‫غلْفٌ بَلْ لَعَنَھُمُ َّ‬ ‫وَقَالُوا ُقلُوبُنَا ُ‬ ‫•‬
‫القلب المغمور ‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫ك ھُمْ لَھَا عَا ِملُونَ ( المؤمنون‪) 63 :‬‬
‫عمَالٌ مِنْ دُونِ َذلِ َ‬ ‫غمْرَ ٍة مِنْ ھَذَا َولَھُمْ أَ ْ‬ ‫بَلْ ُقلُوبُھُمْ فِي َ‬ ‫•‬
‫أَكِنَّة القلب ‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫علَى ُقلُوبِھِمْ أَك َِّنةً أَنْ َی ْفقَھُوهُ وَفِي آذَانِھِمْ وَقْرًا[ األنعام‪ ،]25 :‬اسی طرح دیکھیے سورة [اإلسراء‪ ،]46 :‬اور‬ ‫جَ َعلْنَا َ‬ ‫•‬
‫سورة [الكھف‪ ،]57 :‬اور سورہ [فصلت‪]5 :‬‬
‫القلب الزائغ ‪ :‬حق سے مائل دل‪ ،‬اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫فأَمَّا الَّذِینَ في ُقلُوبِھِمْ زَ ْیغٌ‬ ‫•‬
‫القلب المریب ‪:‬شکی اور حیرت میں پڑا ہوا دل۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫وَارْتَا َبتْ ُقلُوبُھُمْ فَھُمْ فِي رَیْبِھِمْ یَتَرَدَّدُونَ (التوبة‪)45 :‬‬ ‫•‬
‫بیمار دل‬
‫جعَ ْل فِي قُلُوبِنَا‬‫القلب الغلول‪ :‬حسد اور جلن رکھنے واال دل‪ ،‬اہلل تعالی نے فرمایا‪ :‬وَلَا َت ْ‬ ‫•‬
‫ف َرحِیمٌ ﴾ [الحشر‪].10 :‬‬ ‫ك رَؤُو ٌ‬ ‫غِلًّا لَِّلذِینَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّ َ‬ ‫•‬
‫القلب المنكِر ‪:‬وہ دل جو وعظ و نصیحت قبول نہیں کرتا‪ ،‬کسی شبہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ تکبر‬ ‫•‬
‫َالذِینَ لَا یُؤْمِنُونَ بِالْآخِ َرةِ قُلُوبُ ُھمْ مُ ْنكِ َرةٌ وَ ُھمْ ُمسْ َتكْبِرُون ﴾ [النحل‪،]22 :‬‬ ‫اور گھمنڈ کی وجہ سے‪ ،‬اہلل تعالی نے فرمایا‪ :‬ف َّ‬ ‫•‬
‫اشمئزاز القلب ‪:‬دل میں انقباض کا پیدا ہونا‪ ،‬دل میں ایسے غم وغصہ کا بھرنا جس کا اثر اعضاء وجوارح پر پڑے۔ جیسے‬ ‫•‬
‫غمگین اور عبوسیت پسند کا چہرہ ہوتا ہے۔ یعنی جب دل موت کی اس حالت کو پہنچ جاتا ہے تو توحید کا ذکر سن کر اس کے‬
‫چہرے پر نفرت کے آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔‬
‫إشراب القلب ‪ :‬بچھڑے کی محبت دل میں پالنا۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫•‬
‫وَ ُأشْرِبُوا فِي قُلُوبِ ِھمُ ا ْل ِعجْلَ ِبكُفْرِ ِھمْ‬ ‫•‬
‫ك َنسُْلكُهُ فِي قُلُوبِ‬ ‫ن َرسُولٍ إِلَّا كَانُوا بِهِ َیسْتَھْزِئُونَ * َكذَِل َ‬ ‫اسی طرح کافروں کے دل میں تکذیب کو داخل کیا‪ :‬وَمَا یَأْتِی ِھمْ ِم ْ‬ ‫•‬
‫الْ ُمجْرِمِینَ * لَا یُؤْمِنُونَ بِهِ وَ َقدْ خَلَتْ سُنَّةُ الْأَوَّلِینَ (الحجر‪)13 – 9 :‬‬
‫پھر جب بندہ اہلل کے حقوق کی رعایت نہیں کرتا اور گمراہی سے باز نہیں آتا تو اہلل تعالی اس کے دل کو ایمان اور راہ ہدایت‬ ‫•‬
‫ِلرسُولِ ِإذَا َدعَا ُكمْ لِمَا‬ ‫سے پھیر دیتا ہے اور بندے اور اس کے دل کے بیچ حائل ہو جاتا ہے‪ :‬یَا أَیُّھَا َّالذِینَ آمَنُوا اسْ َتجِیبُوا لِلَّهِ وَل َّ‬
‫حشَرُونَ (األنفال‪)24 :‬‬ ‫ُیحْیِی ُكمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ َیحُو ُل بَ ْینَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَیْهِ ُت ْ‬
‫دل پر زنگ چڑھنا‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪ :‬كَلَّا بَ ْل رَانَ عَلَى قُلُوبِ ِھمْ مَا كَانُوا َی ْكسِبُونَ ( المطففین‪)14 :‬‬ ‫•‬
‫دل پر تاال لگنا‪ :‬اہلل تعالی نے فرمایا‪ :‬أَفَلَا یَ َتدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ َأمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُھَا (محمد‪]24 - 20 :‬؛‬ ‫•‬
‫یعنی انہوں نے قرآن کو نہیں سمجھا تو اہلل نے ان کے دلوں پر تاال لگا دیا۔‬ ‫•‬
‫•‬ ‫دل پر مہر ڈالنا۔ جب کفر اپنی انتہا کو پہنچ جاتا ہے‪ ،‬اب ہدایت کے لیے اس میں سرے سے جگہ نہیں رہ جاتی تو ایسے دل پر‬
‫عظِیمٌ مہر ڈال دیا جاتا ہے۔ اہلل تعالی نے فرمایا‪:‬‬ ‫عذَابٌ َ‬ ‫غشَا َوةٌ وَلَ ُھمْ َ‬‫( البقرة‪ ،6 :‬خَ َتمَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِ ِھمْ َوعَلَى سَ ْمعِ ِھمْ َوعَلَى أَ ْبصَارِ ِھمْ ِ‬
‫ُل قَلْبِ مُ َتكَبِّرٍ جَبَّارٍ‬
‫ك َیطْبَعُ اللَّهُ عَلَى ك ِّ‬ ‫(غافر‪ ) 35 :‬اہلل تعالی اسی طرح ہر ایک مغرور اور ‪ ) 7‬اسی طرح اہلل نے فرمایا‪َ :‬كذَِل َ‬
‫سرکش کے دل پر مہر کردیتا ہے‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬
‫❶ کفر‪ :‬شیطان کا پہال حملہ‪ /‬زندہ ہوکر بھی مردہ ہوتا ہے‪/‬‬ ‫•‬
‫ن مَیْتًا َفأَحْیَیْنَاهُ )األنعام‪( 122 :‬‬ ‫عالج‪ :‬اسالم کو اپنانا۔ أَ َو َمنْ كَا َ‬ ‫•‬
‫یَاأَیَُّھَا الََّذِینَ آمَنُوا اسْتَجِیبُوا ِلَّلَهِ َولِلرََّسُولِ إِذَا دَعَاكُ ْم ِلمَا یُحْیِیكُمْ‬ ‫•‬
‫نفاق‪ :‬قال ابن العربي في أحكام القرآن ‪ :‬النفاق في القلب ھو الكفر ‪ ،‬وإذا كان في األعمال فھو معصیة ‪ ،‬وقد حققنا‬ ‫•‬
‫ذلك في شرح الصحیح واألصول ‪ ،‬وفیه قال النبي صلى اہلل علیه وسلم ‪ :‬أربع من كن فیه كان منافقاً خالصاً ‪ ،‬ومن‬
‫كانت فیه خصلة منھن كانت فیه خصلة من النفاق حتى یدعھا ‪ :‬إذا ائتمن خان ‪ ،‬وإذا حدث كذب ‪ ،‬وإذا عاھد غدر ‪،‬‬
‫وإذا خاصم فجر ‪.‬‬
‫بدعت‪ :‬النوع األول ‪ :‬بدعة قولیَّة اعتقادیَّة‪ ،‬كمقاالت الجھمیَّة والمعتزلة والرَّافضة‪ ،‬وسائر الفرق الضَّالَّة‪،‬‬ ‫•‬
‫واعتقاداتھم ‪.‬‬
‫النوع الثاني ‪ :‬بدعة في العبادات‪ ،‬كالتَّعبَّد ہلل بعبادة لم یشرعھا‪ ،‬وھي أقسام ‪:‬‬
‫القسم األول ‪ :‬ما یكون في أصل العبادة ‪ :‬بأن یحدث عبادة لیس لھا أصل في الشرع ‪ ،‬كأن یحدث صالة غیر مشروعة‬
‫أو صیامًا غیر مشروع أصالً ‪ ،‬أو أعیادًا غیر مشروعة كأعیاد الموالد وغیرھا ‪.‬‬
‫القسم الثاني ‪ :‬ما یكون من الزیادة في العبادة المشروعة ‪ ،‬كما لو زاد ركعة خامسة في صالة الظھر أو العصر مثالً ‪.‬‬
‫القسمالثالث ‪ :‬ما یكون في صفة أداء العبادة المشروعة؛ بأن یؤدیھا على صفة غیر مشروعة‪ ،‬وذلك كأداء األذكار‬
‫المشروعة بأصوات جماعیة مُطربة‪ ،‬والتشدید على النفس في العبادات إلى حد یخرج عن سنة الرسول ‪ -‬صلى اہلل‬
‫علیه وسلم ‪. -‬‬
‫القسم الرابع ‪ :‬ما یكون بتخصیص وقت للعبادة المشروعة لم یخصصه الشرع‪ ،‬كتخصیص یوم النصف من شعبان‬
‫ولیلته بصیام وقیام‪ ،‬فإن أصل الصیام والقیام مشروع‪ ،‬ولكن تخصیصه بوقت من األوقات یحتاج إلى دلیل ‪.‬‬
‫عالج‪ :‬قد تركتُ فیكم بَعْدي ما إن أخذتُم‪ ،‬لم تضلُّوا‪ :‬كتاب اہلل‪ ،‬وسُنَّة نبیِّكم صلَّى اہلل علیه وسلَّمَ‬ ‫•‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫❷ دل کی بیماریوں میں سے‪ :‬ریاکاری‬ ‫•‬


‫● ابوسعید۔ أال أخبرکم بما ھو أخوف علیکم من المسیح الدجال؟‬ ‫•‬
‫● قیامت کے دن تین لوگ جن سے(مجاہد‪ ،‬قاری‪ ،‬سخی) ہولناکی کی تاب نہ‬ ‫•‬
‫الکر تین بار‬
‫● عالج‪:‬‬ ‫•‬
‫اہلل سے تعلق مضبوط کرنا‪ :‬مدارج السالکین‪ :‬ابن قیم‪ :‬ایاک نعبد تدفع الریاء‬ ‫•‬
‫احسان کی کیفیت دل میں پیدا کرے۔‬
‫عمل کو چھپانے کی کوشش کریں۔‬ ‫•‬
‫امام ماوردی کی زندگی میں ان کی تالیف‬ ‫•‬
‫علی بن حسین امام زین العابدین ‪ ۱۰۰‬گھر‬ ‫•‬
‫لیکن مقصد نصیحت ہو تو نیکی کو ظاہر کرنے کی اجازت ہے‪ :‬ابوبکر بن‬ ‫•‬
‫عیاش‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❸ تکبر‬
‫تکبر کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا‪ :‬جس کے دل میں رائی الْكِبْرُ بَطَرُ الْحَقَِّ‪َ ،‬و َ‬
‫غمْطُ النََّاسِ‬ ‫•‬
‫تکبر زوال نعمت کا سبب ہے‪ :‬مسلم‪ :‬کل بیمینک‬ ‫•‬
‫بخاری مسلم‪ :‬تم میں سے پہلے لوگوں میں‪ /‬حلہ پہنے‪/‬کنگھی کرتا‪/‬‬ ‫•‬
‫دل میں خوش اذ خسف اہلل بہ فھو یتجلجل الی یوم القیامۃ‬
‫قیامت کے دن چیونٹیوں کی طرح آدمی ‪ /‬جہنم کے قیدخانہ بولس‪/‬‬ ‫•‬
‫•‬
‫• عالج‪:‬‬
‫اپنے نفس کی حقیقت کو سمجھیں ابن ماجہ‪ :‬یا ابن آدم أنی تعجزنی وقد خلقتک من مثل ھذہ‬ ‫•‬
‫•‬
‫تواضع‪ :‬من تواضع ہلل رفعہ اہلل‬ ‫•‬
‫سالم بن عبداہلل‪ :‬انت رجل سوء ما عرفنی اال انت۔ امام ذہبی‪ :‬كذلك ینبغي للعبد أن یزري على نفسه‬ ‫•‬
‫ویھضمھا‪.‬‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❹ حسد‬
‫حسد کیا ہے؟ کسی کی نعمت کو ناپسند کرنا اور جلنا‬ ‫•‬
‫حسد کی خطرناکی کہ قتل پر بھی آمادہ‬ ‫•‬
‫●ہابیل اور قابیل کا قصہ‪ :‬اذ قربا قربانا‬ ‫•‬
‫●یوسف کے بھائی‪:‬‬ ‫•‬

‫• عالج‪:‬‬
‫• ◊ یہ سوچنا کہ تقسیم نعمت‪ :‬نحن قسمنا بینھم معیشتھم فی الحیاة‬
‫الدنیا‬
‫• ◊ جل کر نقصان نہیں پہنچا سکتے‪ :‬خلیفہ معتصم اور دیہاتی کا‬
‫واقعہ‪ :‬ما رأیت مثل الحسد أعدلہ بدأ بصاحبہ فقتلہ‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬
‫❺ دل کی بیماریوں میں سے‪ :‬شہوت‬ ‫•‬
‫ناجائز شہوت کے اسباب‪:‬‬ ‫•‬
‫بدنظری‪ :‬زہرآلود تیر‬ ‫•‬
‫برے ساتھی‬ ‫•‬
‫عالج‪4 :‬‬ ‫•‬
‫نکاح اور روزہ ‪ :‬یا معشر الشباب‬ ‫•‬
‫اہلل کی نگرانی کا احساس‪ /‬یعلم خائنۃ‬ ‫•‬
‫پاکدامنی کے اچھے نتائج اور شہوت پرستی کے برے نتائج پر غور‪:‬‬ ‫•‬
‫ابن الجوزی نے المواعظ والمجالس ابوبکر مسکی‬ ‫•‬
‫ابن کثیر‪ :‬البدایۃ ‪ ۲۷۸ :‬عبدۃ بن عبدالرحیم‬ ‫•‬
‫فرصت اور صحت کا نفع بخش استعمال‬ ‫•‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❻ دل کی بیماریوں میں سے‪ :‬مال کی اللچ‬


‫مال کمانا عیب کی بات نہیں‪ :‬نعم المال الصالح مال آزمائش‪ :‬مسند احمد مَا ِذ ْئبَانِ‬ ‫•‬
‫شَرَفِ ِلدِی ِنهِ‬
‫حرْصِ ا ْل َم ْرءِ عَلَى ا ْلمَالِ وَال َّ‬
‫سدَ َلھَا ِمنْ ِ‬
‫غ َنمٍ بِأَفْ َ‬
‫جَا ِئعَانِ ُأرْسِلَا فِي َ‬
‫• عالج‪۳ :‬‬
‫کم پر قناعت کی عادت‪ :‬الھاکم التکاثر‪/‬‬ ‫•‬
‫ابن ماجہ‪ :‬من كانت اآلخرة ھمه جعل اہلل غناه في قلبه وجمع له شمله وأتته الدنیا وھي‬ ‫•‬
‫راغمة‪ ،‬ومن كانت الدنیا ھمه جعل اہلل فقره بین عینیه وفرق علیه شمله ولم یأته من الدنیا إال‬
‫ما قدر له‬
‫مال کے انجام پر غور‬ ‫•‬
‫مسند احمد‪ :‬ضحاک بن سفیان‪ /‬گوشت اور دودھ‬ ‫•‬
‫فان اہلل عزوجل ضرب ما یخرج من ابن آدم مثال للدنیا ‪ /‬سلف ‪ :‬پھلوں‪ ،‬مرغیوں‪ ،‬شہد گھی‬ ‫•‬
‫جنت کی نعمتوں کے بارے‪ :‬أعددت لعبادی‬ ‫•‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❼ دل کی بیماریوں میں سے‪ :‬غفلت‬


‫• نقصان‪ :‬دنیاوی کاموں‪ ،‬واجبات‪ ،‬گناہوں میں‬
‫• عالج‪:‬‬
‫• دینی علم سیکھنا‪ :‬یعلمون ظاہرا۔ قاضی ابن العربی‪ /‬اہل مشرق میں‬
‫سے اپنے زمانہ کے فقیہ عالمہ طرطوشی اندلس‪ /‬بحریہ کے امیر‬

‫• ذکر کا اہتمام ‪ /‬و من یعش عن ذکر‬


‫• امام قرطبی اعوذ بکلمات اہلل التامات من شر ما خلق۔ بچھو نے ڈس‬
‫• قبروں کی زیارت ‪ :‬کنت نھیتکم عن زیارة‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❽ ٹینشن اور پریشانی (مایوسی اور نا امیدی)‬


‫• اہلل میری سنتا ہی نہیں‪ /‬مجه پر ہی کیوں؟‬
‫• عالج‪۲ :‬‬
‫• تقدیر پر ایمان‪ /‬بولدی‬
‫• اپنے سے نیچے والوں‪ :‬انظروا‬
‫لیس فیھا إثم وال یدعو بدعوة من مسلم رہی دعا کی قبولیت ‪ :‬ما‬
‫قطیعة رحم إال أعطاه‬
‫دل کی کچھ بیماریاں اور ان کا عالج‪:‬‬

‫• ❾ دل کی بیماریوں میں سے‪ :‬بدظنی‬


‫• بدظنی کیا ہے مثال‪:‬‬
‫• عالج‪۲ :‬‬
‫• حسن ظن رکھیں‪ :‬ابو قالبہ الجزمی‪ :‬جب تمہارے پاس اپنے بھائی کی‬
‫طرف سے‬
‫• صحیح مسلم‪ :‬کال واہلل الذی ال الہ اال ھو‪ /‬آمنت باہلل وکذبت عینی‬
‫• غلط فہمی کو دور کیا جائے‪ :‬انصار کے دو صحابی کا گذر سبحان اہلل‬
‫یا رسول اہلل!‪ ،‬فقال‪( :‬إن الشیطان یجري من اإلنسان مجرى الدم‪ ،‬وإني‬
‫خشیت أن یَقذف في قلوبكما سوءا ‪-‬أو قال شیئا‪ ." ) -‬متفق علیه‪،‬‬
‫دلوں کی بیماریوں کا عالج‪:‬‬
‫• اہلل سے سچی محبت کی جائے‪ ،‬آج انسان انسانوں سے محبت کرتا ہے‪،‬‬
‫ماں باپ کی محبت ہوتی ہے‪ ،‬ماں بیٹے کی محبت ہوتی ہے‪ ،‬اور پاگلوں کی اصطالح میں‬ ‫•‬
‫غیر محرم عورتوں سے محبت کرتا ہے لیکن وہ اہلل سے محبت کرنا نہیں جانتا۔ شیخ االسالم امام‬ ‫•‬
‫ب اإلنسان بحب اہلل؛ ﴿ وَالَّذِینَ آمَنُوا أَشَدُّ‬ ‫• ابن تیمیہ رحمہ اہلل نے فرمایا کہ مِن أعظم وسائل عالج القلب أن یمتلئ قل ُ‬
‫حُبًّا لَِّلهِ (البقرة‪)165 :‬‬
‫• اہلل کی محبت کیسے حاصل ہوگی؟‬
‫• قرآن کریم کی تالوت اور اس کے معانی پر غور وخوض سے ہوگی ۔ قرآن نے خود کہا‪ :‬و ننزل من القرآن ما ھو‬
‫شفاء و رحمۃ للمؤمنین‬
‫شفَاءٌ َّلِمَا فِي الصَُّدُورِ‬‫ظةٌ مَِّن رََّبَِّكُمْ وَ ِ‬
‫• دوسری جگہ اہلل تعالی نے فرمایا‪ :‬یَا أَیَُّھَا النََّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مََّوْعِ َ‬
‫• اہلل کے اسماء و صفات پر غور‬
‫َب الْعَا َلمِینَ * لَا‬
‫حیَايَ َو َممَاتِي لَِّلهِ ر ِّ‬
‫صلَاتِي َونُسُكِي َومَ ْ‬ ‫• نیت کو خالص کرلو‪ :‬ریا اور دکھالوے سے دوری ﴿ ُقلْ إِنَّ َ‬
‫س ِلمِینَ ﴾ [األنعام‪].163 ،162 :‬‬ ‫ك َلهُ وَبِ َذلِكَ ُأمِ ْرتُ وَأَنَا أَوَّلُ ا ْلمُ ْ‬
‫شَرِی َ‬
‫اللهُ ﴾ [آل‬ ‫اللهَ فَاتَّبِعُونِي یُحْبِبْكُمُ َّ‬
‫• متابعت‪ ﴿ :‬نبی کا طریقہ اور اسوہ اور بدعت سے اجتناب) ﴿ قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ َّ‬
‫عمران‪ ،]31 :‬ویقول عز وجل ‪َ ﴿:‬ومَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ َومَا نَھَاكُمْ عَ ْنهُ فَانْ َتھُوا ( الحشر‪)7 :‬‬
‫ذكر الہی‪ :‬اہلل کا ذکر دل کے زنگ کو دھلتا ہے‪ ،‬مثل الذی یذکر ربہ والذی ال یذکر ربہ مثل الحی والمیت‬ ‫•‬
‫• اہلل کی نگرانی کا احساس اور محاسبہ نفس۔ امام ابن القیم رحمه اہلل نے ذکر کیا کہ یہ نکتہ دل کے عالج میں‬
‫اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔‬
‫• فرائض اور نوافل کا اہتمام‬
‫دل کی صفائی کی دعا‪:‬‬

You might also like