Professional Documents
Culture Documents
صحيح صبح وشام كےاذكار
صحيح صبح وشام كےاذكار
1
جس شخص نے شام کو تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے رات کو زہریال
جانور نقصان نہیں پہنچائے گا –
أعوذ بكلمات هللا التامات من شر ما خلق
میں هللا کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ،اس کی مخلوق کے شر سے
*****صحیح مسلم ***** ٢٧٠٩ #
2
تعالی پر واجب
ٰ جس شخص سے صبح شام یہ کمالت تین تین مرتبہ کہے هللا
ہو جاتا ہے کہ قیامت کے دن اس سے راضی کرے –
,وباإلسالم دیناً ,وب ُمحم ٍد نبیا ً
ِ رضیت باهللِ ربا ً
ُ
میں هللا کے ساتھ (اس کے ) رب ہونے پر راضی ہو گیا اور اسالم کے ساتھ
(اس کے ) دین ہونے پراور محمد صلی هللا علیہ وسلم کے ساتھ (اس کے )
نبی ہونے پر ۔
****** سنن ترمزی ***** ٣٣٨٩ #
3
تعالی دنیا و
ٰ جس شخص نے صبح و شام یہ کلمات سات مرتبہ کہے ،هللا
آخرت کے اہم معامالت میں اسے کافی ہو جاتا ہے –
1
حسبِي هللا ال إله إال هو علیه توكلت وهو ربٌّ العرش العظیم
مجھے هللا ہی کافی ہے ،اس کے سوا کوئی معبود نہیں ،اس پر میں نے
بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے ۔
***** سنن ابی داؤد ***** ٥٠٨١ #
4
دعاحضرت انس رضی هللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی هللا علیہ وسلم
تعالی عنہا کو یہ دعا صبح و شام پڑهنے کی
ٰ نے حضرت فاطمہ رضی هللا
نصیحت فرمائی تھی –
حي یا قیوم برح ْمتك أستغیث أصلح لي شأني كله وال تكلنِي إلَى نفسي طرفةَ
یا ُّ
ْعین
اے زندہ جاوید ! ائے قائم و دائم !میںتیری ہی رحمت کے ذریعے سے مدد
طلب کرتا ہوں ،تو میرا ہر کام سنوار دے اور آنکھ چھپکنے کے برابر بھی
مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا ۔
***** صحیح الجامع الصغیر ٥٨٢٠ #سند صحیح *****
5
2
6
رسول صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا!’’جو سورۃ البقرہ کی ٓاخری دو ٓایات
رات کو پڑه لے وہ اس کے لئے کافی ہیں۔‘
*****سنن ترمذی ،٢٨٨١ :حسن ،صحیح*****
7
جس شخص نے ایمان و یقین کے ساتھ یہ کلمات کہے اور رات کو فوت ہو
گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا ،اسی طرح وہ شخص بھی جس نے صبح کے
وقت یہ کلمات کہے اور وہ شام سے پہلے فوت ہو گیا تو وہ جنت میں جائے
گا –
اللھم أنت ربي ال إله إال أنت ،خلقتني وأنا عبدك وأنا على عھدك ووعدك
مااستطعت ،أعوذ بك من شر ما صنعت أَبُو ُء لك بنعمتك علي ،وأَبُو ُء بذنبي
فاغفر لي ,فإنه الیغفر الذنوب إال أنت
اے هللا تو ہی میرا رب ہے ،تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،تو نے مجھے پیدا
فرمایا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور
وعدے پر قائم ہوں ،میںتجھ سے اس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جس
کا میں نے ارتکاب کیا ،میںتیرے سامنے تیرے انعام کا اقرار کرتا ہوں ،
لہذا تو مجھے معاف کر دے ۔ واقعہ یہ ہے کہ تیرے سوا کوئی گناہوںکو
معاف نہیں کر سکتا-
***** صحیح بخاری ***** ٦٣٠٦ #
3
8
اللھم عالم الغیب والشھادۃ فاطر السموات واألرض ،ربَّ كل شيء وملیكه ،أشھد
أن ال إله إال أنت ،أعوذ بك من شر نفسي ومن شر الشیطان وشركه
ائے هللا ! غیب اور حاضر کے جاننے والے ! آسمانوں اور زمین کے پیدا
کرنے والے ! ہر چیز کے رب اور اس کے مالک ! میںگواہی دیتا ہوں کہ
تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ میںتیری پناہ میں آتا ہوں۔ اپنے نفس کے شر
سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے اور اس بات سے کہ
اپنے ہی خالف کسی برائی کا ارتکاب کروںیا اسے کسی مسلمان کی طرف
کھینچ الؤں ۔ (صبح اور شام ایک مرتبہ )
*** البخاري في األدب المفرد ,والترمذي (صحیح) .صححه الترمذي ****
9
رسول صلی هللا علیہ وسلم صبح شام یہ دعا پڑهتے تھے
أَصبحنا وأصبح (أم َسینا وأَمسى) ال ُملك هلل والحْ مد هلل ،ال إله إال هللا وحدہُ ال
َشریك له ،له ال ُملك وله الحْ مد وهو على كل شيء قدیر ،ربي أسألك خیر مافي
هذا الیوم (هذہ اللَّیلَة ) وخیر ما بعدہ (ما بعدها) .وأعو ُذ بك من شر ما فیھذا الیوم
(هذہ اللَّیلَة) وشر ما بعدہ (ما بعدها) ربي أعوذ بك من الكسل وسُوءال ِكبر ،ربي
أعوذ بك من عذاب في النار وعذاب في القبر
ہم نے صبح کی اورهللا کے سارے ملک نے صبح کی اور سب تعریف هللا ہی
کے لیے ہے (ہم نے شام کی اورهللا کے سارے ملک نےشام کی اور سب
تعریف هللا ہی کے لیے ہے ) هللا کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ،وہ اکیال ہے اس
کا کوئی شریک نہیں ،اسکی بادشاہت ہے اور اسی کے لیے سب تعریف ہے
اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے ۔ ائے میرے رب ! میں تجھ سے اس
دن کی بہتری کا سوال کرتا ہوں اور اس دن کی بہتری کا جو اس کے بعد
4
آنے واال ہے اور میں اس دن کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور اس کے
بعد آنے والے دن کے شر سے ۔ ائے میرے رب ! میں کاہلی اور بڑهاپے
کی خرابی سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ ائے میرے رب ! میں آگ کے عذاب
سے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں.
***** مسلم **** ٢٧٢٣#
10
رسول صلی هللا علیہ وسلم صحابہ کو صبح و شام یہ دعا پڑهنے کی تلقین
کرتے –
اللھم بك أصبحنا ،وبك أمسینا ،وبك نحیا ،وبك نموت ،وإلیك النشور
ائے هللا ! تیری حفاظت میںہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میںہی شام کی
اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور
تیری ہی طرف لوٹنا یے ۔
اور شام کو کہیے
اللھم بك أمسینا وبك أصبحنا ،وبك نَحیا وبك نموت ،وإلیك المصیر
ائے هللا تیری حفاظت میں ہم نے شام کی اور تیری ہی حفاظت میں صبح کی
اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے
ہیںاور تیری ہی طرف لوٹنا ہے ۔
***** ترمزی ٣٣٩ #سند صحیح *****
5
11
رسول صلی هللا علیہ وسلم صبح کے وقت یہ دعا پڑها کرتے تھے
أصبحنا على فطرۃ اإلسالم وعلى كلمة اإلخالص وعلى دین نبینا محمد وعلى
ملةأبینا إبراهیم حنیفا ً مسلما ً وما كان من المشركین.
ہم نے فطرت اسالم ،کلمہ اخالص ،اپنے نبی محمد صلی هللا علیہ وسلم کے
دین اوراپنے باپ ابراہیم علیہ السالم جو یک رخ اور فرماں بردار تھے کی
ملت پر صبح کی اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے
اور رسول صلی هللا علیہ وسلم شام کے وقت یہ دعا پڑها کرتے تھے
أمسینا على فطرۃ اإلسالم وعلى كلمة اإلخالص وعلى دین نبینا محمد وعلى
ملةأبینا إبراهیم حنیفا ً مسلما ً وما كان من المشركین
ہم نے فطرت اسالم ،کلمہ اخالص ،اپنے نبی محمد صلی هللا علیہ وسلم کے
دین اوراپنے باپ ابراہیم علیہ السالم جو یک رخ اور فرماں بردار تھے کی
ملت پر شام کی اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے
***** مسند احمد ٣/٤٠٦ #سند صحیح *****
12
حضرت ابن عمر رضی هللا عنہ کہتے ہیں کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم
یہ دعا صبح و شام کے وقت (کبھی ) نہیں چھوڑا کرتے تھے –
6
اللھم إني أسألك العافیة في الدنیا واآلخرۃ ،اللھم إني أسألك العفو والعافیة في
دیني ودنیاي وأهلي ,ومالي ،اللھم استر عوراتِي ،وآمن روعا ِتي ،اللھم أحفظني
من بیْن یدي ،ومن خلفیوعن یَمینِي ،وعن ِشمالِي ،ومن فوقِي ،وأعوذ بعظمتك
أن أُ ْغتَال من تَحتِي
اے هللا ! بے شک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میںمعافی اور عافیت کا
سوال کرتا ہوں ،ائے هللا ! بے شک میں تجھ سے اپنے دین ،اپنی دنیا اور
اپنے اہل و مال میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ ائے هللا ! میرے
عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں کو امن دے ۔ ائے هللا ! تو میری
حفاظت فرما ،میرے سامنے سے ،میرے پیچھے سے ،میری دائیں طرف
سے ،میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے ۔ اور میں تیری عظمت
کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوںکہ ناگہاں اپنے نیچے سے ہالک کیا
جاؤں
*****ابو داؤد ٥٠٧٤ #سند صحیح *****
13
جو شخص سو مرتبہ یہ دعا پڑهے گا ،اسے دس غالم آزاد کرنے برابر
ثواب ملے گا ،ایک سو نیکیاںلکھی جائیں گی ۔ اس کے سو گناہ مٹا دیے
جائیں گئے شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا اور قیامت کے دن اس سے
افضل عمل لے کر کوئی نہیں آئے گا لیکن وہ شخص جس نے یہی کلمات
زیادہ مرتبہ کہے –
ال إله إال هللا وحدہ ال شریك له ،له الملك ،وله الحْ مد ،وهو على كل شيء قدیر
هللا کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ اکیال ہے ،اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس
کی بادشاہت اور اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے
***** صحیح بخاری ***** ٣٢٩٣ #
7
14
جو صبح و شام سو مرتبہ پڑهے ____ تو قیامت کے دن کوئی شخص اس
سے افضل کلمات نہیں الئے گا اور اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر
بھی ہوںتو معاف کر دیئے جاتے ہیں یعنی تمام گناہ
سبحان هللا وبحمدہ
هللا اپنی تعریف سمیت پاک ہے.
***** مسلم ، ٢٦٢٩#بخاری ***** ٦٤٠٥#
15
صبح و شام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑهنی چاہیے ،صبح کی نماز سے لے کر
اشراق تک مسلسل ذکر کرتے رہنے سے یہ دعا صرف تین مرتبہ پڑهنا
زیادہ افضل ہے –
16
دن میں کم سے 100یا 70مرتبہ استغفار ضرور کریں .
8
استغفر هللا واتوب إلیه
میں هللا سے بخشم مانگتا ہوں اور اسی کی طرف توبہ کرتا ہوں –
***** بخاری ، ٦٣٠٧ #مسلم ***** ٢٧٠٢ #
17
جو شخص صبح کے وقت آیت الکرسی کی تالوت کرتا ہے وہ شام تک
(شریر) جنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے اور جو شام کو پڑهتا ہے وہ صبح
تک (شریر جنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے"
***** صحیح الترغیب و الترہیب ***** ٦٦٢#
18
جو شخص صبح و شام یہ دعا تین تین مرتبہ پڑهے گا اسے کوئی چیز
نقصان نہیں پہنچا سکے گی –
بسم هللا الذي ال یضر مع اسمه شيء في األرض وال في السماء وهو السمیع
العلیم
(میں شروع کرتا ہوں) اس هللا کے نام سے جس کے نام کے ساتھ زمین و
آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہی خوب سننے واال ،
خوب جاننے واال ہے
***** ترمزی ، ٣٣٨٨ #سند صحیح *****
9
19
فرمان نبوی ہے جو شخص مجھ پر صبح دس مرتبہ اور شام دس مرتبہ درود
بھیجے گا اسے میری شفاعت نصیب ہو گی -ایک بات یاد رکھیں سنت سے
ثابت شدہ درود ہی پڑها جائے
***** صحیح الجامع الصغیر **** ٦٣٥٧ #
10