Professional Documents
Culture Documents
Kashmir
Kashmir
2019کے اتنخابات کی تیاریوں کےد وران ،بی جے پی نے اپنے منشور میں یہ اعالن کیا
کہ وہ شق 370کو بدلیں گے۔ اس کا مطلب کیا ہے؟ ہندوستانی آئین کی شق 370اور 35
اے کی رو سے کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی ہے۔
جس کا مطلب یہ ہے کہ غیر کشمیریوں کو کشمیر میں زمین یا امالک خریدنے اور قیام
پذیر ہونے سے ممانعت ہے۔ لیکن اب بی جے پی کے امت شاہ جو کہ ہوم منسٹر ہیں،
انھوں نے شق 370کو اس کے ٓساتھ وہ خصوصی حیثیت ختم کردی ہے،
جو کہ کشمیر کونصف صدی تک حاصل رہی ہے۔ اب اس سے بدلے گا کیا؟ یہ تمام
ہندوستانیوں کے لیے کشمیر میں زمین اور امالک خریدنے کے دروازے کھول دے گا۔ اس
کو آپ ویسٹ بینک کا فارموال بھی کہہ سکتے ہیں ،ہندوستان کے داہنے بازو کے لوگوں
نے بڑے عرصے سے کشمیر کی مسلم اکثریتی صورتحال کو بدلنے کا خواب دیکھاہے۔
اس سے اب وادی میں ایک ہندو اکثریت بن جائے گی۔ لیکن اس کے عالمی قوانین اور
ہندوستان کے اپنے آئین کے حوالے سے بھی بڑے اثرات ہونگے۔ یہ صدارتی حکم نامہ جو
کہ شق 370کو ختم کرتا ہے ،اس بات پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رضامندی
لی جائے
لیکن یہ رضامندی حکومت سے لی گئی ،جو کہ ایک منتخب مقننہ سے ماورا اور کشمیر
میں وفاقی نمائندہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ کے آگے یہ سوال
اٹھائے جانے کا منتظر ہے۔ کیا وہ عدالتیں،
جن کے بارے میں مشہور ہورہا ہے کہ وہ نریندرا مودی اور ہندوتوا پراجیکٹ کے زیر
اثر ہیں ،وہ شق 370کےخاتمے کے خالف فیصلہ کریں گی؟ ایک بات واضح ہے کہ
نریندرا مودی کشمیریوں کی ایک نئی نسل کو ایک پرانے نظریے کی نذر کررہا ہے ،کہ
وادی ہندتوا کی ایک کالونی بن جائے۔
نجی چیلنجز کے عالوہ ،ہندوستان نے عالمی قوانین کی بڑی خالف ورزیاں کی ہیں۔ اس
میں اقوام متحدہ کے سالمتی کونسل کی 1948کی قرارداد کی خالف ورزی کی گئی ہے
جو کہ ایک آزاد اور شفاف نمائندگی کا تقاضا کرتی ہے۔ اس میں یو این سی آئی پی کی
1949کی قرارداد بھی شامل ہےجو کہ واپسی کی آزادی کی یقین دہانی کراتی ہے۔ اس میں
جنیوا کنونشن بھی شامل ہے جو کہ
کسی قابض کو قوت کو مقبوضہ عالقہ اپنی شہری آبادی میں بدلنے سے روکتی ہے۔
ہندوستانی نے اپنے بیانیے کو بھی بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ اس میں شملہ معاہدہ بھی شامل
ہے جو کہ کہتا ہے کہ جب تک دونوں ممالک کے بیچ صورتحال حل نہیں ہوجاتی تب تک
کوئی ایک ملک حاالت کو بدلنے کے لیے یک طرفہ فیصلہ نہیں لے گا۔
اسی طرح ہندوستان میں کشمیر کا جعلی انظمام جو کہ ہندو مہاراجہ کے ذریعے طے پایا،
وہ شق 370کے شکل میں آئین میں شامل ہوا۔ اس شق کو ختم کرکے ہندوستان نے اس
الحاق یا اس کے تصور کو معدوم کردیا ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ یہ جموں اور
کشمیر میں ایک قابض قوت سے ایک توسیعی قوت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔