You are on page 1of 2

‫ذیابیطس کی اقسام‬

‫‪:‬غدی ذیابیطس‬
‫اس قسم کی شوگر میں پیشاب کم اور پیل اتاھے۔بعض دفعہ پیشاب قطرہ قطرہ بھی ائے گا۔معدہ خراب ھوتا ھے۔‬
‫خون میں شوگر لیول بعض دفعہ ‪ 500-400‬تک بھی چل جاتا ھے۔اس قسم کی شوگر میں لبلبہ غدی سوزش کی‬
‫وجہ سے سکڑ جاتا ھے اور صحیح کام نہیں کرتا۔ بلڈ پریشر ہائی ھو سکتا ھے۔ یہ حقیقی شوگر نہیں ھے۔ سوزش‬
‫جگر کا علج کرنے سے یہ شوگر ٹھیک ھو جاتی ھے۔ مفید غذائیں کھیرا‪،‬کدو‪،‬پیٹھا‪،‬دلیہ‪،‬فرنی‪،‬کدو کا جوس‪،‬کھیرے‬
‫کا جوس وغیرہ۔ تاہم تشخیص اور معالج کے مشورے کے بغیر کسی قسم کی غذا شروع نہ کریں‬

‫‪:‬عضلتی ذیابیطس‬
‫پیشاب زیادہ نہ ائے۔بھوک زیادہ نہ لگے۔جسم میں خاص کمزوری نہیں ھوتی۔پٹھے تناو میں ھوتے ھیں۔نیند کم اتی‬
‫ھے۔ بعض دفعہ قبض بھی ھوتی ھے۔ یہ شوگر خشکی کی وجہ سے ھوتی ھے۔ وزن بھی کم نہیں ھو رھا ھوتا۔ یہ‬
‫عضلتی شوگر ھے۔شوگر لیول خون میں بڑ ھا ھوتا ھے۔اس قسم کی شوگر میں کھٹی اشیاء بلکل نہ استعمال کریں۔‬
‫یہ جسم میں تیزاب بڑھنے کی علمت ھے۔تیزاب کی وجہ سے لبلبہ سکڑ جاتا ھے اور صحیح کام نہیں کرتا۔تیزاب کا‬
‫بڑھنا جگر کو متاثرکرتا ھے اور سوداوی مادوں کی وجہ سے کالے یرقان کا خطرہ ھوتا ھے۔صرف چند ماہ پرہیز کرنے‬
‫سے یہ شوگر ٹھیک ھو جاتی ھے۔اس قسم کی شوگر میں انگریزی ادویات اور انسولین جو کہ تیزابی اثرات رکھتی ھیں‬
‫جگر کیلئے سخت نقصان دہ ھیں۔‬

‫اعصابی ذیابیطس‪):‬حقیقی شوگر (‬


‫پیشاب کا بار بار انا اور پانی کی طرح صاف ھونا۔منہ خشک ھونا پیا س لگنا۔بعض دفعہ قبض کی شکایت۔ھاضمہ‬
‫سست پڑ جاتا ھے۔جو شوگر موروثی طور پر بچوں میں اجاتی ھے اسے ٹائپ ون اور جو ‪ 40-35‬سال کی عمر کے بعد‬
‫ائےوہ ٹائپ ٹو کہلتی ھے۔ارام پرست لوگ اور کھانے پینے میں بے احتیاطی۔کاربونیٹڈ ڈرنکس کا زیادہ استعمال‪،‬وزش نہ‬
‫کرنا‪،‬سونے جاگنے اور کھانے پینے کے اوقات کا درست نہ ھونا۔مسلسل ذہنی تناوو کا شکار لوگ بھی شوگر کا شکار ھو‬
‫جاتے ھیں۔حرارت زندگی اور سردی موت ھے۔حقیقی شوگر جسم میں حرارت کی کمی کی وجہ سے ھوتی ھے۔حرارت کی‬
‫کمی سے ھاضمہ سست پڑ جاتا ھے۔ورزش نہ کرنے سے جسم میں موجود گلوکوز اتنا بڑھ جاتا ھے کہ لبلبہ بار بار‬
‫کوشش کے باوجود اتنی انسولین نہیں بنا پاتا جتنا اپ کاربوھائڈریٹ لے رھے ھیں۔شدید اعصابی کمزوری‪،‬دماغی سوزش‬
‫وزن کا گرنا یا وزن بڑھ جانا۔معدے میں سوزش ھونا۔حقیقی شوگر دماغ سے اعصاب سے ھونے والی شوگر ھے۔اس میں‬
‫کثرت پیشاب‪،‬کثرت بھوک‪،‬نیند کا زیادہ انا‪،‬جسم حد سے زیادہ ٹھنڈا رھے گا۔پیشاب زیادہ ائے گا اور تمام نعمتیں کھانے‬
‫کے باوجود جسم میں ظاقت نہیں اتی بلکہ جسم دن بہ دن کمزور ھوتا ھے۔نظر میں دھندل پن۔جلدی تھک جانا‪،‬‬
‫پاووں میں حس کم ھونا یا سوئیاں چبھنا‪،‬جلد کا خشک ھونا۔اس سے اپ کا نروس سسٹم متاثر ھوتا ھے۔دانت اور‬
‫مسوڑھے بھی متاثر ھوتے ھیں۔‬

‫حقیقی شوگر چونکہ ٹھنڈک کا مرض ھے حرارت غریزی میں کمی واقع ھوتی ھے اس لئے‬
‫طبی نقطہ نظر سے ایسی غذائیں جن کا مزاج تر سرد یا تر گرم ھو ان کے استعمال سے بلڈ میں شوگر لیول بڑھ جاتا ھے۔‬

‫‪:‬تحقیقات‬
‫زیابیطس میں جسم میں رطوبات بہت زیادہ بڑھ جاتی ھیں اس لیئے ایسی تمام غذائیں جو تر سرد یا تر گرم مزاج کی ھوں‬
‫شوگر لیول کو بڑھا دیں گی۔اس لیئے پرہیز میں ان چیزوں کو شامل کیا گیا ھے۔ترش اشیاء دو طرح کے مزاج کی ھوتی ھیں‬
‫خشک سرد یا خشک گرم چونکہ رطوبات کو خشک کرتی ھیں اس لیئے حکماء شوگر کیلئے مفید قرار دیتے ھیں۔تا ھم‬
‫ترشیوں کا استعمال بھی حسب برداشت اور عمر اور معدے کی برداشت کے مطابق اعتدال سے کرنا چاھئے۔خشک سرد‬
‫قسم کی ترشی اگر زیادہ استعمال کی جائے تو رطوبات کو خشک کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں حرارت کو بھی کم کر‬
‫سکتی ھے مثل ل لیموں‪،‬فالسہ‪،‬سرکہ وغیرہ درج ذیل میں تمام مزاجوں کی غذاوں کو مختصر بیان کیا جاتا ھے۔‬

‫‪:‬حقیقی شوگر والے مریض کیا کھائیں‬


‫کے)برئلر مرغی کے گوشت سےشوگر ھو جاتی ھے(‬
‫ہر قسم کا گوشت سوائے سری پائے اور برائلر مرغی کے گوشت‬
‫میتھی‪،‬پالک‪،‬سٹرابری‪،‬لوکاٹ‪،‬جامن‪،‬فالسہ‪،‬بیردیسی‪،‬سٹرابری‪،‬انارسرخ‪،‬اڑو‪،‬اناردانہ‪،‬الو بخاراخشک‪،‬‬
‫کینو‪،‬مالٹا‪،‬ناریل‪،‬کشمش‪،‬مغزاخروٹ‪،‬پستہ‪،‬چلغوزہ‪،‬بھنے چنے‪،‬چنے کی دال‪،‬مسور کی دال‪،‬لوبیا‪،‬راج ماہ‪،‬‬
‫انڈہ فرائی‪،‬ام کا اچار‪،‬سہانجنہ کا اچار‪،‬ترش انگور‪،‬شہتوت‪،‬جاپانی پھل‪،‬املی کی چٹنی‪،‬کھٹے پھل حقیقی‬
‫شوگر والوں کے لئے مفید ھیں‪،‬دال مسور‪،‬الو چھولے‪،‬بیسنی روٹی‪،‬دہی بھلے‪،‬مکئی‪،‬جوار‪،‬باجرہ کی روٹی‪،‬‬
‫پکوڑے‪،‬عجوہ کھجور وغیرہ‬

‫گرم خشک غذائیں ‪) :‬کھا سکتے ھیں تا ھم بلڈ پریشر کے مریض اپنے بلڈ پریشر کو بھی مد نظر رکھیں (‬
‫ایسی غذائیں جن میں گرمی زیادہ اور خشکی کم ھوتی ھے۔شوگر کو کنٹرول کرتی ھیں۔‬
‫سبز مرچ‪،‬بکری کا گوشت‪،‬دیسی مرغی کا گوشت‪،‬پرندوں کا گوشت‪،‬میتھی‪،‬پالک‪،‬ساگ‪،‬دال مسور‪،‬مسور‪،‬ٹماٹوکیچپ‪،‬‬
‫‪،‬مچھلی شوربہ والی‪،‬پکوڑے‪،‬انڈے‪،‬زیتون کا پراٹھا‪،‬لہسن‪،‬چائے)بغیر چینی کے(‪،‬پشاوری قہوہ‪،‬قہوہ اجوائن‪،‬کھجور خشک‬
‫خوبانی خشک‪،‬کافی وغیرہ‬

‫غذائیں ‪) :‬کھا سکتے ھیں (‬ ‫خشک سرد‬


‫ایسی غذائیں جن میں خشکی زیادہ اور سردی کم ھوتی ھے۔شوگر کیلئے مفید ھیں۔‬
‫الو گوبھی‪،‬خرفہ کا ساگ‪،‬کدو کارا ییتہ‪،‬بند گوبھی‪،‬دہی بھلے‪،‬الو چھولے‪،‬مکی کی روٹی‪،‬مٹر بلو‪،‬چنےپلو‪،‬بیردیسی‪،‬بھنے چنے‪،‬‬
‫سنگترہ‪،‬انناس‪،‬جامن وغیرہ‬

‫خشک گرم غذائیں ‪) :‬کھا سکتے ھیں تاھم بلڈ پریشر کے مریض اپنے بلڈ پریشر کو مد نظر رکھیں (‬
‫ایسی غذائیں جن میں خشکی زیادہ اور گرمی کم ھوتی ھے۔مفید ھیں۔‬
‫انڈے کی زردی‪،‬بڑا گوشت‪،‬مچھلی‪،‬بیسن کی اشیاء‪،‬دال چنے‪،‬کریلے‪،‬ٹماٹر‪،‬پستہ‪،‬جاپانی پھل‪،‬ناریل خشک‪،‬مویز منقی‪،‬‬
‫عناب کا قہوہ وغیرہ اس کے علوہ خشک گرم قہوہ جو شوگر کے لئے بہت مفید ھے درج ذیل ھے۔‬
‫ایک چھوٹا کپ صبح دوپہر شام پیئں شوگر کیلئے مفید ھے۔‬ ‫قہوہ ‪ :‬لونگ ) ‪ 2‬عدد (‪+‬دارچینی )ایک انچ کا ٹکڑا (‬

‫گرم تر غذائیں ‪) :‬پرہیز بہتر ھے تاھم بہت کم مقدار میں لے سکتے ھیں (‬
‫دال مونگ‪،‬شلجم پیلے‪،‬مونگرے‪،‬مغز‪،‬پائے‪،‬دلیہ‪،‬ام کا اچار‪،‬جو کے ستو‪،‬مربہ ام‪،‬ادرک‪،‬اونٹنی کا دودھ‪،‬دیسی گھی‪،‬‬
‫‪،‬پپیتا‪،‬کھجور تازہ ) سوائے عجوہ کھجور کے‪،‬عجوہ کھجور میں شوگر برائے نام ھوتی ھے(‪،‬خربوزہ‪،‬انگور شیریں‪،‬ام شیریں‬
‫عرق سونف‪،‬عرق زیرہ‪،‬مغز اخروٹ اور مونگ پھلی وغیرہ‬

‫پرہیز ‪):‬تر سرد اور تر گرم غذائیں (‬


‫‪:‬درج ذیل اشیاء سے پرہیز کرنا چاہئے‬
‫مولی‪،‬گاجر‪،‬ٹینڈے‪،‬کدو‪،‬گھیا توری‪،‬بھنڈی‪،‬شلجم‪،‬ساگودانہ کی کھیر‪،‬انڈے کی سفیدی‪،‬‬
‫سفید میٹھے چاول‪،‬کچی لسی‪،‬دودھ سوڈا‪،‬ائس کریم‪،‬تربوز‪،‬ناشپاتی‪،‬کیل‪،‬الوبخارہ)میٹھا(‬
‫کیلے کا ملک شیک‪،‬چھلکا اسبغول‪،‬جلیبی‪،‬برفی‪،‬مکھن‪،‬دال ماش‪،‬گنے کا رس‪،‬سبز دھنیا‪،‬‬
‫‪،‬مولی کا سالن‪،‬بیکری کی میدہ سے بنی اشیاء‪،‬ڈالڈا گھی)اگرزیادہ مقدار میں لیا جائے(‪،‬مٹھائیاں‬
‫پھلی‪،‬اروی‪،‬حلوہ کدو‪،‬پیٹھا کدو‪،‬کھیرا‪،‬سلد کے پتے‪،‬شکرقندی‪،‬گرما‪،‬سردا‪،‬امرود ‪،‬ٹھنڈے مشروبات ‪،‬‬
‫فرنی‪،‬دلیہ گندم وغیرہ‬
‫تریاق شوگر‬
‫گولیاں‬
‫پیکینگ‪ 45:‬گولیاں مقدار خوراک‪ :‬ایک گولی صبح دوپہر شام کھانے کے بعد قیمت‪ 300:‬روپے‬

You might also like