You are on page 1of 2

‫میرا نام حسین علی ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میں حود اپنے‬

‫نیچے والے زندگی کے اصول پر قائم رہوں اور اپنے‬


‫عزیزوں کو بھی یہی بات کی دعوت دے دیا کروں۔‬

‫لوگوں کو آپ کی سچائی کی ضرورت نہیں ہاں جب آپ اس‬


‫سے معاملے میں ہیں تو وہ حود دوکا نہیں چاہتے۔‬
‫ہمیشہ حودی ہی انسان کی ہمایت میں ہوتی ہو ورنہ یہ چاپ‬
‫لوسی وعیرہ تو بس جوانی کی طرح ہے آج ہے کیا پتہ کل‬
‫ہو نہ ہو۔‬

‫اگر آپ کسی کے دوست ہیں تو اسکے اظہار سے پہلے‬


‫اسکو سمجھنے کی مہارت حاصل کرے ۔‬

‫اگر آپ کو کسی کی مدد کرنا ہے تو اسے اپنے سامنے‬


‫مجبور نہ کرے کہ وہ آپ کو کہے کہ میرا مدد کردو۔‬

‫لوگ یاد رکھتے ہیں صرف حاالت کیونکہ جب وہ پھر وہی‬


‫طرح کی بات دیکھے تو کہتے ہیں وہاں بھی ایسا ہوا تھا۔‬

You might also like