Professional Documents
Culture Documents
احکام وضو
احکام وضو
طریقہ وضو
وضو انسان قربۃ الی ہللا کی نیت سے اپنے چہرے کو دھوئے
اور چہرے کے دھونے کی واجب مقدار جو ہے لمبائی میں وہ بال اگنے کی جگہ سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک ہے
اور چوڑائی میں ہاتھ کا جو انگوٹھا ہے اور درمیانی انگلی کے درمیان جو حصہ آتا ہے اس میں جو چہرے کا حصہ آئے گا
اس کا دھونا واجب مقدار اتنی ہے
لیکن تسلی حاصل کرنے کے لیئے یقین حاصل کرنے کے لیئے احتیاط یہ ہے کہ واجب مقدارسے تھوڑا زیادہ ہم دھوئیں تاکہ
جو حصہ دھونا تھا اس کے بارے میں یقین ہو جائے کہ وہ جو دھونے کے لیئے واجب مقدارہے وہ مکمل ہو گئی ہے
لہٰ ذا اس واجب مقدار کو دھونے کا خاص انداز ہے ایسے نہیں کے پانی ڈالنا ہے اور دھوئے جانا ہے بلکہ پانی جو ڈالنا ہے تو
پانی اوپر سے نیچے کی طرف آنا چاہئے
اس طرح اوپر نیچے ملنا یہ صحیح نہیں ہے بلکہ جو وضو کے لیئے پانی لینا ہے اس پانی کو اوپر سے ڈالنا ہے اور نیچے
کی طرف پانی کو النا ہے
اس پانی سے جو وضوع کرنا ہے تو وہ اعضاء جو بند کرنے سے چھپ جاتے ہیں مثال(ہونٹ بند کرتے ہیں تو اندر آجاتا ہے
یا آنکھ بند کرنے سے جو حصہ اندر چھپ جاتا ہے یا ناک کا اندرونی حصہ ہے) تو ان اعضاء کو دھونا واجب نہیں ہے
دوسری چیز کہ د اڑھی کے بال آئبرو کے بال اگر بڑے ہوتے ہیں یا گھنے ہوتے ہیں اس حد تک ہوتے ہیں بال کے جلد اندر
نظر نہیں آتی تو جلد تک پانی پہچانا ضروری نہیں ہے بلکہ بالوں کو دھو لینا ہی کافی ہے
لیکن اگرداڑھی کے بال چھوٹے ہیں پتلے ہیں اور جلد نظر آتی ہے تو اس صورت میں جلد تک پانی پہنچانا ضروری ہے
جب انسان واجب مقدار میں موں کو دھو لیتا ہے خاص انداز میں جو بتایا گیا ہے ،اس کے بعد جو عمل انجام دینا ہے وہ
دایاں ہاتھ دھونا ہے ہاتھ بھی کہنیوں سے لیکر انگلیوں کے سروں تک دھونا ہے مکمل ہاتھ کو دھونا ہے اور اس کا بھی پانی
اوپر سے ڈالنا ہے اور نیچے کی طرف جائے اور مکمل دھونا ہے کوئی حصہ خالی نا رہے ایک بال برابر بھی خشک نا
رہے