You are on page 1of 6

‫مفید گھریلو نسخے… جنہیں بھالنا انسان کو مہنگا پڑا‬

‫خراب گال‬
‫نمک صرف کھانے کو ہی مزیدار نہیں بناتا بلکہ گھر میں اس کے مختلف مفید‬
‫استعماالت ہو سکتے ہیں‪ ،‬جن میں سے ایک خراب گلے کا عالج ہے۔ معروف امریکی‬
‫ماہر طب ڈین میکگی کہتے ہیں کہ ’’ گلہ خراب ہونے کی صورت میں نمک ملے پانی‬
‫کے ساتھ غرارے کرنے سے درد اور خراش میں فوری سکون ملتا ہے‪ ،‬تاہم پانی میں‬
‫مناسب مقدار سے زیادہ نمک شامل مت کریں۔ ‪ 8‬اونس نیم گرم پانی میں نمک کے لئے‬
‫ایک چائے کا چمچ حل کریں اور اس کے ساتھ اس امر کو یقینی بنائیں کہ غرارے‬
‫‘‘کرتے ہوئے یہ پانی گلے کے اندر نہیں اترنا چاہیے۔‬
‫آنکھوں کی سوجن‬
‫مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ چائے جسم کے مختلف اندرونی و بیرونی طبی‬
‫مسائل کا حل ہے اور انہیں میں سے ایک مسئلہ آنکھونکی سوجن ہے‪ ،‬جن کو گھر کی‬
‫بڑی بوڑھی خواتین جلد جان جاتی ہیں۔ ڈیرماٹالوجسٹ پورویش پٹیل کے مطابق ’’‬
‫چائے میں شامل کیفین خون کی نالیوں کی بندش کو ختم کرنے میں نہایت معاون ہے اور‬
‫یہی چیز سوجن یا دکھاوٹ کا شکار آنکھوں کے قدرتی عالج کا باعث بنتی ہے۔ ٹھنڈک‬
‫آنکھوں کی سوجن میں کمی کا سبب ہے‪ ،‬لہذا ٹی بیگ کو پانی میں ڈبونے کے بعد نچوڑ‬
‫کر فریج میں رکھ دیں اور بعدازاں اس تھیلی کو کچھ دیر کے لئے سوجی آنکھوں پر‬
‫رکھ لیں‪ ،‬اس عمل سے آپ کو فوری آرام محسوس ہو گا‘‘ آنکھوں کی سوجن کے عالوہ‬
‫کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چائے میں پانی جانے والی کیفین سن سکرین کا کام‬
‫بھی کرتی ہے‪ ،‬جو انسان کو جلد کے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے۔‬
‫قبض‬
‫جب آپ کسی وجہ سے گھر سے باہر نہ نکل پا رہے ہوں تو قبض کی صورت میں اس‬
‫کا خشک آلو بخارے سے عالج کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر ارن پالینسکی ویڈے کے مطابق‬
‫’’ایک آلو بخارے میں ایک سو کیلوریز اور تین گرام فائبر ہوتا ہے‪ ،‬سیال اور ریشوں‬
‫‘‘سے بھرپور خشک آلوبخارا قبض کے خاتمے کے لئے نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔‬
‫جلدی بیماریاں‬
‫اگر آپ خارش‪ ،‬خشک جلد سمیت کسی بھی طرح کی جلدی بیماری کا شکار ہیں تو اس‬
‫مسئلہ میں گھریلو نسخے آپ کی باآسانی مدد کر سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ سننے اور کرنے‬
‫میں کچھ عجب محسوس ہوتا ہے کہ جس چیز کو آپ کھاتے ہیں‪ ،‬اسی چیز سے نہایا‬
‫جائے‪ ،‬لیکن جو کے اندر قدرت نے وہ صالحیت رکھی ہے کہ اس کو پانی میں مال کر‬
‫نہانے سے جلدی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ صدیوں قبل جلدی بیماریوں کے‬
‫عالج کے لئے گھروں میں پسے ہوئے جو کو پانی میں مال کر نہانا معمول کی بات تھی‬
‫اور آج کی میڈیکل سائنس نے بھی جلدی بیماریوں کے حوالے سے جو کی افادیت کو‬
‫ثابت کر دیا ہے۔ ڈاکٹر پٹیل کہتی ہیں کہ ’’خشک اور خارش دار جلد کے لئے جو کا‬
‫استعمال نہایت مفید ہے۔ لہذا جو کو پیس کر نیم گرم پانی میں مال کر نہائیں‪ ،‬جس سے‬
‫جلد پر ایک جھلی بن جاتی ہے‪ ،‬جو نہ صرف بیماریوں کو دفع کرتی ہے بلکہ جلد کو‬
‫نرم و مالئم بھی بناتی ہے‪ ،‬تاہم نہاتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھیں کے جسم کو‬
‫‘‘زیادہ رگڑنا نہ جائے۔‬
‫کھانسی‬
‫اس سے بڑھ کر شائد کچھ برا نہیں ہو سکتا کہ جب رات کو سوتے وقت اچانک سے‬
‫شدید کھانسی کی وجہ سے آپ کی آنکھ کھل جائے‪ ،‬لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں‪،‬‬
‫کیوں کہ آزمودہ گھریلو نسخے سے اس پریشانی سے باآسانی نجات حاصل کی جا سکتی‬
‫ہے۔ امریکی ماہر طب ڈین میکگی کا کہنا ہے کہ ’’آج کی جدید میڈیکل سائنس نے یہ‬
‫ثابت کر دیا ہے کہ اچانک اٹھنے والی کھانسی کی صورت میں شہد سے بڑھ کر کوئی‬
‫دوا نہیں۔ کھانسی ہونے کی صورت میں ایک چمچ شہد چاٹ لیا جائے‪ ،‬جس کے بعد‬
‫کچھ دیر کے لئے کچھ کھائیں نہ پئیں‪ ،‬لیکن ایک سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی کی‬
‫صورت میں شہد ہرگز استعمال مت کروائیں کیوں کہ یہ فائدہ کے بجائے نقصان کا‬
‫باعث بن سکتا ہے‘‘ کھانسی کے عالوہ قدیم مصر میں شہد کو زخموں پر برہم کے‬
‫طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا‪ ،‬کیوں کہ اس کے اندر پائے جانے والے قدرتی اجزاء‬
‫اینٹی سیپٹک کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔‬
‫جی متالنا‬
‫سینکڑوں برس سے ادرک کو اس کی بے پناہ افادیت کے باعث مختلف بیماریوں کے‬
‫لئے استعمال کیا جاتا آ رہا ہے اور انہی میں سے ایک جی متالنا بھی ہے۔ اس ضمن میں‬
‫ماہر غذائیات ارن پالینسکی ویڈے کہتی ہیں کہ ’’ مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ‬
‫جی متالنے کی صورت میں ادرک کا استعمال نہایت موثر ہے‪ ،‬خصوصا ً حاملہ خواتین‬
‫کے لئے یہ نہایت مفید عالج ہے۔ اگرچہ ابھی تک حتمی طور پر یہ طے نہیں ہو پایا کہ‬
‫جسم کے اندر ادرک کیسے کام کرتا ہے‪ ،‬تاہم ہمارا یہ ماننا ہے کہ ادرک ایسے مادے کو‬
‫‘‘بڑھنے سے روکتا ہے‪ ،‬جو جی متالنے کا باعث بنتا ہے۔‬
‫جلے کا عالج‬
‫آپ سوچتے ہوں گے کہ کَوار َگندل صرف دھوپ کی تپش سے جلنے والی جلد کے لئے‬
‫مفید ہے‪ ،‬لیکن قدیم طریقہ عالج میں اسے جسم جلنے کے لئے دوا کے طور پر بھی‬
‫استعمال کیا جاتا تھا‪ ،‬جس کو آج کی جدید طبی تحقیق نے بھی ثابت کر دیا ہے۔ ڈاکٹر‬
‫پٹیل کے مطابق ’’ جسم کا کوئی حصہ جلنے کی صورت میں کوار گندل نہایت سکون‬
‫آور طریقہ عالج ہے۔ جدید ادویات یعنی کسی بھی قسم کی کریم یا جیل میں بھی کوار‬
‫گندل کا عرق ہی استعمال کیا جا رہا ہے‪ ،‬کیوں کہ کوارگندل میں وہ قدرتی اجزا پائے‬
‫جاتے ہیں جو جلنے کی صورت میں نہ صرف سوزش بلکہ درد میں بھی افاقہ پہنچاتے‬
‫ہیں‪ ،‬تاہم اس امر کو یقینی بنانا آپ کی ذمہ داری ہے کہ ایک تو کوار گندل خالص ہو اور‬
‫‘‘دوسرا آپ پہلے سے کسی بھی قسم کی الرجی کا شکار نہ ہوں۔‬
‫زکام‬
‫عصر حاضر میں بھی دادی اماں کے ہاتھ سے بنا چکن سوپ نزلہ و زکام کا بہترین‬
‫عالج تصور کیا جاتا ہے‪ ،‬اگرچہ یہ ایک پرانا گھریلو نسخہ ہے‪ ،‬لیکن آج کی میڈیکل‬
‫سائنس نے اسے تصدیقی سند عطا کر دی ہے۔ ڈاکٹر ڈین میکگی کہتی ہیں کہ ’’چکن‬
‫سوپ نزلہ و زکام کی صورت میں میرے لئے بہترین کام کرتا ہے۔ سوپ کی صورت‬
‫میں بنے چکن میں شامل خاص قدرتی اجزاء کسی بھی انفیکشن کے خالف مزاحمت‬
‫کرتے ہیں۔ چکن سوپ کے استعمال سے نہ صرف نزلہ و زکام کے خالف قوت مدافعت‬
‫بڑھتی ہے بلکہ جسم کو آرام ملنے کی صورت میں آپ کو نیند بھی آتی ہے‪ ،‬جو کہ‬
‫‘‘بیماری کی صورت میں نہایت مفید تصور کی جاتی ہے۔‬
‫اسہال‬
‫کسی بھی طویل سفر یا فیملی کے ساتھ کچھ دن کے لئے پکنک منانے کے لئے جانے‬
‫سے قبل سامان میں یاد سے لیموں بھی رکھ لیں‪ ،‬کیوں کہ سفر کے دوران یہ آپ کے‬
‫بہت کام آئیں گے۔ ماہر غذائیات ارن پالینسکی ویڈے کے مطابق ’’پیٹ کی خرابی کی‬
‫صورت میں منہ میں ضرورت سے زیادہ لعاب پیدا ہوتا ہے‪ ،‬جس کے باعث معدے کا‬
‫نظام بگڑ جاتا ہے اور نتیجتا ً متلی بھی آ سکتی ہے۔ لہذا ایسی صورت میں لیموں کو‬
‫چوسنا نہایت مفید ہے‪ ،‬کیوں کہ لیموں کی وجہ سے لعاب پیدا ہونے کی مقدار معتدل ہو‬
‫جاتی ہے‪ ،‬جو معدے کے نظام کی بہتری میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے عالوہ‬
‫دوران سفر طبیعت کی خرابی کی صورت میں بھی لیموں کو چوسنا مفید ثابت ہوتا ہے‘‘‬
‫اس کے عالوہ ایک اور تحقیق ہمیں یہ بتاتی ہے کہ لیموں میں پایا جانے واال وٹامن سی‬
‫گرد سے پیدا ہونے والی الرجی سے بچائو کا بھی ذریعہ ہے۔‬
‫)‪ (Warts‬جسم پر بنے سخت دانے‬
‫اگرچہ ڈکٹ ٹیپ دوسری جنگ عظیم کے دوران ایجاد کی گئی‪ ،‬لیکن گھروں میں اسے‬
‫مختلف کاموں کی انجام دہی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬ایسے استعماالت میں جسم‬
‫کے عالج کے لئے بھی ڈکٹ ٹیپ کا استعمال کیا جاتا ہے‪( Warts) ،‬پر بنے سخت دانے‬
‫جسے امریکن اکیڈمی آف ڈیرماٹالوجی نے ایک محفوظ طریقہ عالج قرار دیا ہے۔‬
‫ماہرین طب کے مطابق سخت دانوں کے عالج میں ڈکٹ ٹیپ کا استعمال انہیں ایک ہی‬
‫جگہ پر ساکت کرنے کی نسبت نہ صرف ‪ 25‬فیصد تک زیادہ موثر ہے بلکہ سستا بھی‬
‫ہے۔‬
‫زخم‬
‫ویزلین کے اتنے زیادہ استعماالت ہیں کہ جن میں سے کچھ کے بارے میں تو شائد آپ‬
‫کو علم بھی نہ ہو‪ ،‬تاہم یہ ممکن ہے کہ دادی اماں ان کے بارے میں جانتی ہوں‪ ،‬لیکن یاد‬
‫رکھیں! جلد پر اس کا بہت زیادہ استعمال چہرے پر کیل مہاسے اور جسم پر دیگر جلدی‬
‫بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر پٹیل کا کہنا ہے کہ‬
‫’’ویزلین کا بے جا استعمال سن برن (دھوپ کی تپش سے جلد کا جلنا) میں اضافے کا‬
‫سبب بھی بن سکتا ہے‪ ،‬لہذا میں جلد کے تمام مسائل کے لئے ویزلین کو استعمال کرنے‬
‫کا مشورہ نہیں دے سکتی‪ ،‬تاہم کسی زخم کی صورت میں اس پر ویزلین کا استعمال‬
‫نہایت مفید ہے کیوں کہ اس سے نہ صرف زخم جلدی بھر جاتا ہے بلکہ کسی بھی قسم‬
‫کی انفیکشن سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ اس کے عالوہ کسی بھی قسم کی سرجری کے‬
‫‘‘بعد بھی متعلقہ جگہ پر ویزلین کا استعمال فائدہ مند ہے۔‬
‫دانتوں کی صفائی‬
‫اگر آپ اپنے کام کی جگہ پر ہیں‪ ،‬جہاں ٹوتھ برش کرنے کی سہولت نہیں‪ ،‬لیکن کھانے‬
‫پینے کی وجہ سے دانت صفائی کے متقاضی ہیں تو ایسے موقع پر آپ سیب کو استعمال‬
‫کر سکتے ہیں۔ یہ تو آپ نے سنا ہے کہ روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کے پاس جانے‬
‫سے محفوظ رکھتا ہے‪ ،‬لیکن آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ سیب کھانے سے آپ‬
‫کو ڈینٹیسٹ کے پاس بھی نہیں جانا پڑے گا۔ معروف ڈینٹسٹ نینسی روزن کے مطابق ’’‬
‫جب آپ سیب کھاتے ہیں تو یہ دانتوں کو رگڑتا ہے‪ ،‬یوں یہ کہا جا سکتا ہے کہ سیب‬
‫کھانا دانتوں کی صفائی کا قدرتی طریقہ ہے‪ ،‬تاہم سیب کو چھلکے سمیت کھائیں کیوں‬
‫کہ اس چھلکے میں بہت زیادہ فائبر ہوتا ہے‪ ،‬جو دانتوں پر کسی بھی قسم کے داغ دھبے‬
‫نہیں چھوڑتا۔ اگرچہ سیب میں شامل ایسڈ اور شوگر شائد دانتوں کو کچھ نقصان بھی‬
‫پہنچا سکتی ہے‪ ،‬لیکن سیب کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ ان کے سامنے نقصانات نہ‬
‫‘‘ہونے کے برابر ہیں۔‬
‫سوزش‬
‫زمانہ قدیم سے مچھلی کے تیل کو جوڑوں کے درد کا مفید عالج تصور کیا جاتا آ رہا‬
‫ہے‪ ،‬تاہم جوڑوں کے درد کے عالوہ بھی اس کے متعدد طبی فوائد ہیں۔ اس حوالے سے‬
‫ڈاکٹر ارن پالینسکی ویڈے کہتی ہیں کہ ’’ مچھلی کا تیل اومیگا فیٹی ایسڈ سے بھرپور‬
‫ہوتا ہے‪ ،‬جو نہ صرف دل کو تقویت پہنچاتا ہے بلکہ مردانہ قوت‪ ،‬دماغ اور آنکھوں کی‬
‫صحت کے لئے بھی بہترین چیز ہے۔ جوڑوں کے درد اور ان میں سوزش کی صورت‬
‫میں مچھلی کے تیل کی مالش اور اس کو کھانے میں استعمال کرنا نہایت مفید ثابت ہو‬
‫‘‘سکتا ہے۔‬
‫بدبودار سانسیں‬
‫ملٹھی کے اندر بدبودار سانسوں کو خوشبودار بنانے کی صالحیت موجود ہے اور یہی‬
‫وجہ ہے کہ زمانہ قدیم سے اس کا گھروں میں استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬خصوصا ً آپ نے‬
‫اپنے بڑوں یعنی دادا وغیرہ کو یہ چباتے ہوئے ضرور دیکھا ہو گا۔ ڈینٹسٹ نینسی روزن‬
‫کا کہنا ہے کہ ’’ ملٹھی کے اندر وہ اجزاء پائے جاتے ہیں‪ ،‬جو ایسے بیکٹریاز کا مقابلہ‬
‫کرتے ہیں‪ ،‬جو دانتوں کی صحت کو نہایت نقصان پہچاتے ہیں اور نتیجتا ً ہماری سانسیں‬
‫بدبودار بن جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مارکیٹ میں ملنے والی بیشتر ٹوتھ پیسٹ کے‬
‫‘‘اشتہارات میں آپ ملٹھی کو ضرور دیکھتے ہیں۔‬
‫سردرد‬
‫دی نیشنل ہیڈک فائونڈیشن کی ہدایات کے مطابق سردرد کے عالج میں کوئی بھی گولی‬
‫کھانے سے قبل برف کا استعمال کیا جائے۔ یونیورسٹی آف ہوائی میں ہونے والی ایک‬
‫تحقیق ہمیں بتاتی ہیں کہ گلے کے اگلے حصہ پر شہ رگ سے اوپر برف کے ٹکڑوں‬
‫کی آہستہ آہستہ مالش سے سردرد میں فوری ریلیف ملتا ہے اور یہ پریکٹس ان لوگوں‬
‫کے لئے تو بہت ہی مفید ہے‪ ،‬جو آدھے سردرد کے مرض کا شکار ہیں۔ اس کے عالوہ‬
‫سردرد کی صورت میں پودینے کے عرق کی سر پر مالش کرنے سے بھی یہ رفع ہو‬
‫جاتا ہے۔‬
‫سفید دانت‬
‫دانتوں کو سفید بنانے کے لئے مصنوعی ٹوتھ پیسٹ سے جان چھڑائیں‪ ،‬یہاں ہم آپ کو‬
‫اس کا قدرتی اور گھریلو طریقہ بتائے دیتے ہیں۔ ڈاکٹر نینسی کے مطابق میٹھے سوڈے‬
‫سے آپ اپنے دانتوں کو صاف اور سفید بنا سکتے ہیں۔ کسی پیالے میں تھوڑا سا میٹھا‬
‫سوڈا ڈال کر اس میں پانی شامل کر لیں‪ ،‬پھر انہیں مکس کرنے سے یہ ایک پیسٹ تیار‬
‫ہو جائیں گے‪ ،‬جس میں برش کو ڈبو کر دانتوں پر آہستہ آہستہ رگڑیں‪ ،‬یہ عمل کچھ ہی‬
‫روز دہرانے سے آپ کو اپنے دانتوں کی صفائی اور سفیدی میں واضح فرق محسوس‬
‫ہوگا‪ ،‬لیکن اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ اس پیسٹ کا بہت زیادہ استعمال نہ کیا‬
‫جائے کیوں کہ میٹھے سوڈے کی کثرت کی وجہ سے یہ آپ کے مسوڑھوں کو نقصان‬
‫‘‘بھی پہنچا سکتا ہے۔‬
‫دکھتے پائوں‬
‫ٹینس بال صرف کھیلنے کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ یہ آپ کے تھکے ماندے پائوں کو‬
‫آرام بھی دے سکتی ہے۔ امریکن اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے مطابق ٹینس بال سے‬
‫تلووں پر مساج کرنے سے پیرونکو سکون ملتا ہے‪ ،‬جس سے نہ صرف درد کم ہوتا ہے‬
‫بلکہ تھکاوٹ سے ُچور دوبارہ سے کام پر لگنے کے قابل بھی بن جاتے ہیں۔‬
‫ذہنی دباؤ‬
‫جاپان میں دو ہفتوں پر مشتمل ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کسی بھی برینڈ کی‬
‫چیونگم چبانے والے افراد کی طبعیت میں اضطراب کم‪ ،‬موڈ خوشگوار اور تھکاوٹ کا‬
‫احساس کم پایا گیا۔ اسی حوالے سے آسٹریلیا میں ہونے والی ایک ریسرچ بتاتی ہے کہ‬
‫چیونگم ذہنی دبائو کا شکار کرنے والے ہارمونز پر کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔‬
‫بڑھتی عمر کے باعث چہرے پر پڑنے والے داغ‬
‫عمر رسیدگی سے چہرے پر پڑنے والے داغ دھبوں یا چھریوں سے نجات کے لئے آپ‬
‫مہنگی کریموں کے استعمال کے بجائے لسی کو استعمال کریں‪ ،‬کیوں کہ یہ ان کریموں‬
‫سے کہیں زیادہ مفید ثابت ہوئی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق لسی کے اندر وہ خاص‬
‫ایک ساتھ پائے جاتے ہیں‪ ،‬جو چہرے پر )‪ ( lactic acid and ascorbic acid‬اجزا‬
‫پڑنے والے داغ مٹا دیتے ہیں۔ روئی کو لسی میں ڈبو پر چہرے پر متعلقہ مقامات پر‬
‫لگائیں اور ‪ 20‬منٹ بعد منہ دھو لیں‪ ،‬چند ہی روز میں آپ کو فرق محسوس ہونے لگے‬
‫گا۔‬
‫آنکھوں پر دباؤ کا احساس‬
‫کھیرے میں قدرتی طور پر لذت کے ساتھ بے پناہ طبی فوائد پنہاں ہیں‪ ،‬جن میں سے‬
‫ایک آنکھوں پر دبائو کے احساس کا خاتمہ ہے۔ آنکھوں پر بوجھ محسوس ہونے کی‬
‫صورت میں کھیرے کا ایک ٹکڑا ‪15‬منٹ تک بند آنکھوں پر رکھیں‪ ،‬پھر جب آپ‬
‫آنکھیں کھولیں گے تو آپ کو واضح فرق محسوس ہو گا۔ غذائی ماہرین کے مطابق‬
‫کھیرے میں وہ اینٹی آکسایڈنٹ پایا جاتا ہے‪ ،‬جو آنکھوں کی سوزش کو کم اور درد میں‬
‫آرام پہنچاتا ہے۔‬
‫ہچکی‬
‫کلیفورنیا کے معروف نیوٹریشنسٹ ڈاکٹر کلیر مارٹن کہتے ہیں کہ ’’چینی صرف کڑوی‬
‫ادویات کو حلق سے نیچے اتارنے کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ کسی نقصان کے بغیر ہچکی‬
‫کا فوری عالج بھی ہے‪ ،‬تاہم شوگر کے مریض یہ نسخہ استعمال کرنے سے قبل اپنے‬
‫‘‘ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔‬
‫بدہضمی‬
‫بدہضمی کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں بلکہ گھر کے کچن‬
‫میں موجود سونف اس کا فوری اور بہترین عالج ہے۔ مذکورہ مسئلہ بننے پر فوری طور‬
‫پر آدھا چائے کا چمچ سونف کا کھا لیں‪ ،‬آپ کو کھٹی ڈاکاروں سے نجات مل جائے گی۔‬
‫چنبل‬
‫سرخ مرچ میں شامل حدت آپ کو چنبل جیسی مصیبت سے نجات دال سکتی ہے۔ بس‬
‫کرنا آپ نے یہ ہے کہ سرخ مرچ کی بنائی گئی پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر لگا لیں‪ ،‬تھوڑی‬
‫جلن کا اگر احساس ہو تو اسے برداشت کریں کیوں کہ یہ جلن آپ کو ایک بڑے مسئلے‬
‫سے نجات دال دے گی۔‬
‫دانتوں اور مسوڑھوں کا درد‬
‫نیویارک سٹی کے معروف ڈینٹسٹ ڈاکٹر سائیل پریسنر کا کہنا ہے کہ ’’ لونگ کا تیل‬
‫دانتوں اور مسوڑھوں کے درد کی صورت میں ریلیف کا بہترین ذریعہ ہے‪ ،‬لونگ کے‬
‫اندر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں‪ ،‬جو دشمن بیکٹریاز کا مقابلہ کرتے ہیں‪ ،‬تاہم استعمال‬
‫کی صورت میں اس کی چبھن سے بچنے کے لئے لونگ اور زیتون کے تیل کو مکس‬
‫‘‘کرکے دانتوں یا مسوڑھوں پر لگائیں۔‬

You might also like