Professional Documents
Culture Documents
Fazlurahman 1
Fazlurahman 1
Fazlurahman 1
کے انتخابات میں نوازشریف بھاری اکثریت سے وزیراعظم منتخب ہوا اور فضل الرحمان اپنے حلقے سے ہار گیا۔ نوازشریف کے 1990
مطابق یہ انتخابات شفاف ترین تھے جبکہ فضل الرحمان کے نزدیک ان میں دھاندلی ہوئی۔
کے انتخابات میں بینظیر وزیراعظم بنی اور ن لیگ دوسرے نمبر پر آئی۔ فضل الرحمان رکن اسمبلی بننے میں بھی کامیاب ہوگیا 1993
اور بینظیر نے اسے خارجہ امور کی کمیٹی کا چئیرمین بھی لگا دیا۔ نوازشریف کے مطابق ان انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی جبکہ
فضل الرحمان کے نزدیک یہ نہایت شفاف الیکشنز تھے۔
کے انتخابات میں نوازشریف دوتہائی اکثریت سے وزیراعظم بنا اور فضل الرحمان اپنی نشست ہار گیا۔ نوازشریف کے مطابق یہ 1997
شفاف ترین الیکشن تھے جبکہ فضل الرحمان کے نزدیک انتخابات میں جھرلو پھیرا گیا۔
کے الیکشنز مشرف نے کروائے ،ن لیگ کو 16سیٹیں ملیں ،ایم ایم اے 60سے زائد سیٹیں جیت گئی۔ فضل الرحمان کو مشرف 2002
کی ایما پر اپوزیشن لیڈر کا عہدہ مال اور خیبرپختون خواہ سمیت بلوچستان کی حکومت بھی ملی۔ نوازشریف کے مطابق ان میں بدترین
دھاندلی ہوئی جبکہ فضل الرحمان کے نزدیک یہ تاریخ کے شفاف ترین الیکشن تھے۔
میں مرکز میں زرداری جیتا ،ن لیگ پنجاب جیتی اور فضل الرحمان اپنی سیٹ جیت کر مرکز میں وزارتیں لے بیٹھا۔ نوازشریف 2008
اور فضل الرحمان کے نزدیک یہ الیکشن شفاف تھے۔
کے انتخابات میں نوازشریف مرکز اور پنجاب میں جیتا ،فضل الرحمان اپنی سیٹ جیتا۔ فضل الرحمان کو مرکز میں وزارتیں 2013
ملیں۔ نوازشریف اور فضل الرحمان کے نزدیک یہ انتخابات منصفانہ تھے۔
کے انتخابات میں ن لیگ مرکز سے ہاری ،پنجاب بھی ہاتھ سے نکل گیا ،فضل الرحمان اپنی دونوں نشستیں ہارگیا۔ ن لیگ اور 2018
فضل الرحمان کے نزدیک ان اتخابات میں دھاندلی ہوئی۔
اوپر پچھلے 30سال میں ہونے والے 8انتخابات کی تاریخ بیان کردی۔ خود ہی فیصلہ کرلیں کہ ن لیگ اور فضل الرحمان کے نزدیک
کونسے الیکشن شفاف ہوتے ہیں اور کون سے دھاندلی زدہ۔
تاریخ یہی بتاتی ہے کہ جب بھی دونوں کو اقتدار میں حصہ مال ،انہیں وہ انتخابات شفاف لگے ،اور جب بھی یہ اقتدار سے باہر ہوئے،
انہیں لگا کہ دھاندلی ہوئی۔
ن لیگ اور فضل الرحمان پاکستان کی سیاسی تاریخ کا وہ گندہ باب ہیں کہ جسے آئیندہ آنے والی نسلوں کو سن بلوغت پر پہنچنے کے
!!!بعد ہی پڑھنے کی اجازت دی جائے گی