You are on page 1of 2

‫نئ‬

‫سلسلہ‪:‬ے لکھاری‬
‫فئ‬ ‫ن‬ ‫ض‬
‫مو وع‪ :‬موت کو ی اد کرے کے ا دے‬
‫خ‬ ‫فی ص ن‬
‫مؤلف‪ :‬ل م ظ ور ع طاری(درج ہ امسہ‪ ،‬مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان ِمدینہ سیالکوٹ)‬

‫(‪)1‬اَ ْکثِ رُوْ ا ِذ ْک َر ھَ ا ِذ ِم الَّل َّذا ِ‬


‫ت یَ ْعنِی ال َم وْ ت‬ ‫م وت ایس ی اٹ ل حقیقت ہے جس ک ا انک ار‬
‫یعنی لذتوں کو ختم کرنے والی موت کو کثرت‬ ‫کرنے واال کوئی نہیں‪ ،‬اور اس س ے را ِہ ف رار‬
‫سے یاد کرو۔(ترمذی‪،4/138،‬حدیث ‪)2314‬‬ ‫اختی ار کرن ا کس ی کے ل یے بھی ممکن نہیں‪،‬‬
‫(‪)2‬موت کو کثرت سے یاد کرو کی ونکہ یہ‬ ‫چاہے وہ پہاڑوں کے س ینوں ک و چ یر ک ر اس‬
‫گناہوں کو زائ ل ک رتی ہے۔ (موس وعۃ ابن ابی ال دنیا‪،‬‬ ‫کے ان در مض بوط غ ار میں پن اہ ہی کی وں نہ‬
‫‪،5/438‬رقم‪148:‬مختصراً)‬ ‫اختی ار ک رلے م وت آک ر ہی رہے گی۔کی ونکہ‬
‫(‪ )3‬حضرت عائشہ رضی ہللا عنہ فرماتی ہیں‬ ‫ہللا پ اک رش اد فرمات ا ہے‪   :‬اَ ْینَ َم ا تَ ُكوْ نُ وْ ا‬
‫کہ موت کو کثرت سے یاد کرو تمہارا دل ن رم‬ ‫ج ُّم َش یَّ َد ٍةؕ‪-‬‬ ‫یُ ْد ِر ْك ُّك ُم ْال َم وْ ُ‬
‫ت َو لَ وْ ُك ْنتُ ْم فِ ْی بُ رُوْ ٍ‬
‫ہوجائے گا۔(اح ی اء علوم الدی ن‪)5/194 ،‬‬ ‫َرجمٔہ کنز االیمان ‪ :‬تم جہاں کہیں ہو موت تمہیں‬ ‫ت َ‬
‫(‪)4‬جن لوگوں کا دل دنی ا کی ط رف راغب‬ ‫آلے گی اگ رچہ مض بوط قلع وں میں ہ و ۔ (پ‪،5‬‬

‫ہوتا ہے اسی کو سنوارنے‪ ،‬س جانے میں لگے‬ ‫النساء‪)78:‬‬

‫رہ تے ہیں‪ ،‬عموم ا ً وہ ل وگ گن اہوں میں مبتال‬ ‫موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ‬
‫ہوج اتے ہیں۔ دنی ا س ے بے رغب تی کیس ے‬ ‫جان جاکر ہی رہے گی یاد رکھ‬
‫حاصل کی جائے؟ حدیث پاک میں ہے کہ دنی ا‬ ‫موت کو یاد کرنے کے فوائد‪ :‬موت ک و ی اد‬
‫سے بے رغبتی کا افضل طریقہ ”موت کو ی اد‬ ‫ک رنے میں دل دنی ا س ے بے زار ہوجات ا‬
‫کرنا“ ہے۔(فردوس االخبار‪،1/208،‬حدیث ‪)1445‬‬ ‫ہے‪،‬آخرت کی طرف راغب ہو کر گناہوں سے‬
‫(‪ )5‬حضرت حس ن بص ری رحمۃ ہللا علیہ نے‬ ‫متنفِّر اور نیکی وں کی ط رف مائ ل ہوجات ا ہے‬
‫فرمای ا‪ :‬جس نے م وت کی ی اد دل میں بس ا لی‬ ‫حدیث ‪-‬پاک میں ہے جوشخص روزانہ‪ 20‬بار‬
‫دنیا کی ساری مصیبتیں اس پ ر آس ان ہوج ائیں‬ ‫موت کو یاد کرلیا ک رے اس ک و درجٔہ ش ہادت‬
‫گی۔ (موسوعۃ ابن ابی الدنیا‪،5/432 ،‬رقم‪)129 :‬‬ ‫ملے گ ا۔(الت ذکرة للقرط بی‪،‬ص‪12‬ملخص اً)۔ بک ثرت‬
‫موت ک و ی اد نہ ک رنے کے نقص انات‪ :‬ج و‬ ‫احادیث و روایات میں موت کو یاد ک رنے کے‬
‫م وت کوبھ ول بیٹھت ا ہے وہ ت وبہ س ے دور‪،‬‬ ‫فوائد مروی ہیں‪،‬ان میں سے چند یہ ہیں‪،‬‬
‫ت قل بی(دل کی‬ ‫عب ادت میں سس تی اور قس او ِ‬
‫نئ‬
‫سلسلہ‪:‬ے لکھاری‬
‫فئ‬ ‫ن‬ ‫ض‬
‫مو وع‪ :‬موت کو ی اد کرے کے ا دے‬
‫خ‬ ‫فی ص ن‬
‫مؤلف‪ :‬ل م ظ ور ع طاری(درج ہ امسہ‪ ،‬مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان ِمدینہ سیالکوٹ)‬

‫سختی) کا ش کار ہوجات ا ہے۔ ج و م وت ک و ی اد‬


‫نہیں کرتا وہ قابل تعری ف نہیں کہ ح دیث پ اک‬
‫میں ہے کہ بارگ اہ رس الت ص لَّی ہللا علیہ ٰ‬
‫وا ٖلہ وس لَّم‬

‫میں ایک شخص کا ذکر ہوا تو اس کی تعریف‬


‫کی گ ئی‪ ،‬آپ ص لَّی ہللا علیہ ٰوا ٖلہ وس لَّم نے ارش اد‬
‫فرمایا ‪ :‬وہ ”موت ک و کیس ے ی اد کرت ا ہے“؟‬
‫عرض کی گئی‪:‬اس سے کبھی موت ک ا ت ذکرہ‬
‫س نا نہیں گی ا۔ارش اد فرمای ا‪ :‬پھ ر وہ ایس ا نہیں‬
‫جیسا کہ تم کہہ رہے ہو۔(اح ی اء علوم الدی ن‪)5/194 ،‬‬

‫موت کو یاد کرنے کے ط ریقے‪ :‬م وت کی‬


‫یاد دہانی کے لیے مددگار چیزوں ک ا ہون ا بہت‬
‫اہم ہے ج و ہمیں م وت کی ی اد دالتی رہیں‬
‫جیسے جنازوں میں ش رکت کرن ا‪ ،‬م ردے ک و‬
‫غسل دینا قبروں کی زیارت کرنا‪ ،‬ح دیث پ اک‬
‫میں ہے کہ قبروں کی زیارت کرو کہ یہ موت‬
‫کی یاد دالتی ہے۔(مسلم‪،‬ص‪ ،377‬حدیث‪)2259:‬۔‬
‫ہللا پ اک میں ص حیح معن وں میں م وت ک و‬
‫یاد رکھ نے کی توفی ق عط ا فرم اے۔ ٰا ِمیْن بِ َج ا ِہ‬
‫النَّبی ااْل َمیْن صلَّی ہللا علیہ ٰ‬
‫وا ٖلہ وسلَّم‬ ‫ِ ِّ ِ‬

You might also like