"خوف"
جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چوکیدار کی آواز سُن کر ثُریا اپنی قبر سے نکل کر اماں کی قبر میں آ بیٹھی۔
"اماں مجھے اِس آواز سے بہت ڈر لگتا ہے!"
"ارے تُو کیوں ڈرتی ہے؟ یہ تو شہر والوں کے لیے ہے!"
"پر اماں، شہر والے کب جاگتے ہیں!"
اماں بے اختیار مسکرا اٹھی، "کیا مطلب؟"
"دیکھ اُس رات تو کوئی نہیں جاگا۔۔۔"
"ششش!"، اماں نے ایک دم ثُریا کی بات کاٹ دی۔ نہر کے گدلے پانی اور اُس میں تیرتے خس و خاشاک کا ذائقہ اماں کے منہ میں اُبل اُٹھا۔ پر اُس رات ہ
"خوف"
جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چوکیدار کی آواز سُن کر ثُریا اپنی قبر سے نکل کر اماں کی قبر میں آ بیٹھی۔
"اماں مجھے اِس آواز سے بہت ڈر لگتا ہے!"
"ارے تُو کیوں ڈرتی ہے؟ یہ تو شہر والوں کے لیے ہے!"
"پر اماں، شہر والے کب جاگتے ہیں!"
اماں بے اختیار مسکرا اٹھی، "کیا مطلب؟"
"دیکھ اُس رات تو کوئی نہیں جاگا۔۔۔"
"ششش!"، اماں نے ایک دم ثُریا کی بات کاٹ دی۔ نہر کے گدلے پانی اور اُس میں تیرتے خس و خاشاک کا ذائقہ اماں کے منہ میں اُبل اُٹھا۔ پر اُس رات ہ
"خوف"
جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چوکیدار کی آواز سُن کر ثُریا اپنی قبر سے نکل کر اماں کی قبر میں آ بیٹھی۔
"اماں مجھے اِس آواز سے بہت ڈر لگتا ہے!"
"ارے تُو کیوں ڈرتی ہے؟ یہ تو شہر والوں کے لیے ہے!"
"پر اماں، شہر والے کب جاگتے ہیں!"
اماں بے اختیار مسکرا اٹھی، "کیا مطلب؟"
"دیکھ اُس رات تو کوئی نہیں جاگا۔۔۔"
"ششش!"، اماں نے ایک دم ثُریا کی بات کاٹ دی۔ نہر کے گدلے پانی اور اُس میں تیرتے خس و خاشاک کا ذائقہ اماں کے منہ میں اُبل اُٹھا۔ پر اُس رات ہ