Professional Documents
Culture Documents
ك َونِ َسٓا ِء ٱ ْل ُم ْؤ ِمنِينَ يُ ْدنِينَ َعلَ ْي ِه َّن ِمن َجلَبِيبِ ِه َّنۚ َذلِكَ أَ ْدن ٰ َٓى أَن يُع َْر ْفنَ فَاَل ي ُْؤ َذ ْينَ ۗ َو َكانَ ٱهَّلل ُ َغفُو ًرۭا ر ِ
َّحي ًمۭا ك َوبَنَاتِ َٓيَأَيُّهَا ٱلنَّبِ ُّى قُل أِل َ ْز َو ِج َ
اے نبی ﷺ بیویوں اور اپنی لڑکیوں اور مومنون کی عورتوں سے کہہ و کہ باہر نکلتے و قت اپنے
چہرون اور گردنون پر اپنی چادروں۔۔۔۔
سورۃ االحزاب ۵۹
مستند تفسیر شیعہ فرمان علی صفحہ 680
ك کا ڈکر ہوا ہے اور ایک عام عربی جانے واال بھی یہ جانتا ہے کہ یہ لفظ درحقیقت جمع کے لیے اس آیت میں لفظ بَنَاتِ َ
استعمال ہوتا ہے یعنی دو سے زیادہ عربی میں واحد ایک کو جبکہ دو کو مثنی اور دو سے زیادہ کے لیے جمع استعمال
ہوتا ہے۔ایک لڑکی کے لئے بنت دو لڑکیوں کے لیے ابنتاناور دو سے زیادہ کے لئے بنات استعمال ہوتا ہے۔تاریخ اول تو
اس زمانے میں لکھی ہی نہیں} گئی جس زمانے میں رسول ﷺ خود موجود تھے بلکہ پہلی تاریخ جو ۷۱۲
میں تحریر کی گئی وہ بھی ناپید ہے جس کے بعد بنو عباس کے دور میں تاریخ کا صحیح آغاز ہوا جو بنو امیہ کی دشمنی
میں بھرا ہوا تھا جس میں ہر قسم کی غلط ملط روایت ڈال دی گیں۔سنی تاریخ دان میں ہم کو ایک نام ابن سعد کا ملتا ہے
جن کی کتاب طبقات ابن سعدآج ہم تک پہنچی ہے جو ۸۰۰سے ۸۴۵کے درمیان لکھی گی۔اس لیے کیسی بھی واقعے
کی صحیح تاریخ کا پتہ کرنا خود مورخین کے لئے بھی دشوار ہوا یہ ہی وجہ ہے کہ خود آپ ﷺ کی
تاریخ
پیدائش میں بھی شک پایا جاتا ہے اور خود شیعہ حضرات آپ ﷺ کی تاریخ پیدائش ۱۷ربیع االول مانتے
ہیں۔جب کہ بریلوی ۱۲ربيع األ ّول کو اور دیوبندی اور اہل حدیث اس ہی دن کو آپ ﷺ کا سن وفات
تصور کرتے ہیں۔ شیعہ ذاکر اپنے چال میں گرفتار شیعہ حضرات جو صرف حضرت بی بی فاطمہ ؓ کو نبی پاک
ﷺ کی واحد اوالد تسلیم کرتے ہیں آج اس ذاکر نے شیعیت کا پردہ چاک کرتے ہوئے یہ تسلیم کرلیا کہ آپ
ﷺ کی ایک اور اوالد تھی جن کا نام حضرت قاسم ؓ تھا جن کی سن پیدائش تاریخ جنوری ۵۹۸یا ۵۹۹
ہے یعنی نبوتﷺ سے کوئی ۱۱برس پہلے جس کے بعد آپ ﷺ کی دوسری اوالد حضرت
زننب ؓ پیدا ہوہیں جن کی تاریخ پیدائش بھی دسمبر ۵۹۸تا ۵۹۹بنتی ہے۔ کیونکہ اس زمانے میں کیلنڈر کا کوئی رواج
نہیں تھا اس لیے صحیح تاریخ اور سال کا معلوم کرنا بھی تاریخ دانوں کے لئے ایک مشکل کام ثابت ہوا اور تقربیا تمام
ہی تاریخ و سال کو ایک اندازہ کے مطابق تحریر کیا گیا۔کیونکہ اس وقت تک ہجرہی کیلنڈ ایجاد نہیں ہوا تھا۔ اس لیے ہم
کو مختلف تاریخی کتب میں مختلف تاریخ ملتی ہیں۔
حضرت زینب ؓ آپ ﷺ کی سب سے بڑی بیٹی تھیں جس کی سن پیدائش آپ ﷺ کے نبوت
مل نےکے وقت ۱۱یا ۱۲سال بنتی ہے۔آپ ؓ کا نکاح حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ سے سن ۶۱۰ہجری کو ہوا جس وقت
آپ ؓ کا نکاح حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ سے ہوا اس و قت آپ ؓ کی عمر ۱۱یا ۱۲سال بنتی ہے یہ بھی یاد رکھیں کہ
اس ہی سال آپ ﷺ کو نبوت ملی تھی ۔ اور اس و قت تک کیسی سے بھی نکاح کرنے پر کوئی پابندی
نہیں تھی۔ حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ حضرت زینب ؓ کے رشتہ میں کزن لگتے تھے۔ تھے۔جب کہ خود حضرت عائشہ
ؓ کا نکا ح آپ ﷺ سے ۹سال کی عمر میں ہونا ثابت ہے بخاری کی روایت سے۔ جب کہ خود شیعہ مذہب
میں بقول خمینی کہ عورت کے لئے مثالی عمر شادی کے لیے ۹سے ۱۶سال ہے جب بھی وہ بالغ ہوجائے حضرت
رقیہ ؓ کی پیدائش کا سن ۶۰۱ہے یعنی کہ نبوت ﷺ کے وقت آپ ؓ کی عمر مبارک ۹سال تھی جبکہ آپ
کا نکاح عتبہ ابن ابولہب سے سن ۶۱۰مین ہوا یعنی ۹سال میں آپ کا نکاح عتبہ سے ہوا لیکن یہ صرف نکا ح تھا نہ کہ
رخصتی جبکہ یہ نکاح مشکل سے صرف ۳سال رہا جب آپ ﷺ نے سن ۶۱۳ہجری میں اسالم کا عالل
اعالن کیا تو یہ رشتہ خود ابولہب کی جانب سے ختم کردیا گیااس وقت تک اسالم میں مشرکوں سے نکاح جا ئز تھا یہ
بات مدنیہ ہجرت سے پہلی کی ہے اور پھر آپ ؓ کا دوسرا نکاح حضرت عثمان ؓ سے سن ۶۱۵ہجری کو ہوگیا۔جس وقت
آپ ؓ کی عمر مبارک ۱۴سال تھی۔
حضرت ام کلثوم ؓ کی پیدائش میں اختالف ہے لیکن بعض تاریخ کی کتابوں سے آپ ؓ کی سن تاریخ ۶۰۳بنتی ہے یعنی آپ
ؓ کی پیدائش بنوتﷺ کے وقت ۷سال تھی۔آپ کا نکاح ابولہب کے بیٹے عتیبہ بن ابولہب سے ہوا۔جس وقت
آپ کی آپ کی عمر مبارک ۷سال تھی یہ رشتہ بھی صرف نکاح کی حد تک ہی رہا اور ؓ آپ ؓ کا نکاح عتیبہ سے ہوا ؓ
رخصتی نہ ہوئی۔ جبکہ خود آپ ﷺ کا نکاح بھی حضرت عائشہ ؓ سے ۶سال میں ہوا اور رخصتی ۹سال
کی عمر مبارک میں ہوئی۔ کیونکہ یہ صر ف ایک نکاح تھا جو مشکل سے ۳سال رہا اور خود ابولہب نے اس رشتہ کو
توڑدیا۔سو جب رخصتی ہی نہیں ہوئی تو اعتراز کس بات کا اور پھر آپ ؓ کا نکاح حضرت عثمان ؓ سے سن ۶۲۴کو ہوا
یعنی جس و قت آپ ؓ کی عمر مبارک ۲۱سال تھی۔ بعض تاریخ دانون نے آپ ؓ کو رسول خداد ﷺ کی سب
سے چھوٹی لڑکی بھی کہا ہے لیکن حقیقت یہ ہی ہے کہ آپﷺ کی سب سے چھوٹی بیٹی حضرت فاطمہ ؓ
ہی تھیں۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ خود آپ ﷺ کا صرف نکاح حضرت عائشہ ؓ سے ۶سال کی عمر مین ہواتھا
۔
جب رسول خدا ﷺ نے کھل کر اسالم کی تبلیغ سن ۶۱۳مین شروع کی تو یہ دونوں نکاح ابولہب نے خود
ٹوڑ دیئے یعنی آسان لفظ میں حضرت زینب ؓ کا نکاح ۱۱یا ۱۲سال میں ہوا
حضرت رقیہ ؓ کا نکاح ۹سال مین ہوا لیکن رخصتی نہ ہوئی اور آپ ؓ کی عمر مبارک کے ۱۲سال یہ رشتہ ختم ہوا اور
آپ کی شادی حضرت عثمان ؓ سے ۱۴سال کی عمر مین ہوئی پھر ؓ
حضرت ام کلثوم ؓ کا نکاح ۷سال مین ہوا لیکن رخصتی نہ ہوئی اور آپ ؓ کا یہ رشتہ ۱۰سال کی عمر مبارک میں ختم
ہوگیا جبکہ آپ ؓ کی دوسری شادی حضرت عثمان ؓ سے ۲۱سال کی عمر مین ہوئی۔ و شیعہ ذاکر نے اپنے جھوٹے مذہب
اور عادت کے مطابق مسلمانوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی اپنا روایتی دھوکہ دے کر لیکن ایک دفا پھر سے شیعیت
کو اپنے منہ کی کھانی پڑھی اب آئے ہم قرآن سے ثابت کرتے ہیں کہ مشرکوں سے نکاح کرنا کب حرام ہوا
ت َحتَّ ٰى ي ُْؤ ِم َّن ۚ َوأَل َ َمةٌۭ ُّم ْؤ ِمنَةٌ َخ ْي ٌ ۭر ِّمن ُّم ْش ِر َك ٍةۢ َولَوْ أَ ْع َجبَ ْت ُك ْم ۗ َواَل تُن ِكحُوا۟ ٱ ْل ُم ْش ِر ِكينَ َحتَّ ٰى ي ُْؤ ِمنُوا۟ ۚ َولَ َع ْب ٌ}دۭ ُّم ْؤ ِم ٌن َواَل تَن ِكحُوا۟ ٱ ْل ُم ْش ِر َك ِ
اس لَ َعلَّهُ ْم يَتَ َذ َّكرُونَ ار ۖ َوٱهَّلل ُ يَ ْدع ُٓوا۟ إِلَى ٱ ْل َجنَّ ِة َوٱ ْل َم ْغفِ َر ِة بِإ ِ ْذنِ ِهۦ ۖ َويُبَيِّنُ َءايَتِ ِهۦ لِلنَّ ِ
ك يَ ْد ُعونَ إِلَى ٱلنَّ ِ كۢ َولَوْ أَ ْع َجبَ ُك ْم ۗ أُ ۟و ٓلَئِ َ
خَ ْي ٌرۭ ِّمن ُّم ْش ِر ٍ
سورۃ البقرہ آیت نمبر ۲۲۱
ترجمہ اور (مومنو) مشرک عورتوں سے جب تک کہ ایمان نہ الئیں نکاح نہ کرنا۔ کیونکہ مشرک عورت خواہ تم کو
کیسی ہی بھلی لگے اس سے مومن لونڈی بہتر ہے۔ اور (اسی طرح) مشرک مرد جب تک ایمان نہ الئیں مومن عورتوں
کو ان کو زوجیت میں نہ دینا کیونکہ مشرک (مرد) سے خواہ وہ تم کو کیسا ہی بھال لگے مومن غالم بہتر ہے۔ یہ (مشرک
لوگوں کو) دوزخ کی طرف بالتے ہیں۔ اور خدا اپنی مہربانی سے بہشت اور بخشش کی طرف بالتا ہے۔ اور اپنے حکم
لوگوں سے کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ نصیحت حاصل کریں ﴿﴾۲۲۱
یہ آیت سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر ۲۲۱ہے جس کا شان نزول مدنیہ میں ہوا مرتھیڈ} نامی ایک انسان نے اسالم قبول کیا اور
اس کی ایک پرانی محبوب جو کہ ہندہ مذہب سے تعلق رکھتی تھی جس کا نام آگنہ تھا اس نے اپنے پرانے رقب امرتھیڈ
نامی شخص کو ایک ددا پھر سے گناہ کی دعوت دی
لیکن کیونکہ امر تھیڈنامی شخص نے اسالم قبول کرلیا تھا اس لیے آپ نے انکار کردیا اور آگنہ نامی عورت نے آپ سے
شادی کا کہا جس نے بعد آپ رسول خدا ﷺ کی خدمت میں مدنیہ چلے گئے جس کے بعد اس آیت کا شان
نزول ہوا۔ یہ آیت جو مد نیہ شریف میں نازل ہوئی مدنیہ آیت کہالئی اس حسب سے اس آیت کا شان نزول کم سے کم بھی
۶۲۲ہجرۃ بنتا ہے جب کہ یہ واقعہ جنگ بدر سے چند دن پہلے کا ہے یعنی ۶۲۴ہجری کا ۔ جس سے یہ بات بھی ثابت
ہوتی ہے کہ مشرک سے نکاح نہ کرنے کا حکم ۶۲۲یا اس کے بعد نازل ہوا ہے اور یہ حکم اسالم کے شروع کے ۱۲
ساال دور میں نہ تھا۔
اب آئی ہم آپ کو شیعہ کتب سے آپ ﷺ کی تین یا چار بیٹیاںہونے کا ثوبت دیتے} ہیں ان کی مستند کتابوں
سے۔
)۱قرب االسناد صفحہ ۶۔۷
)۲خصال شیخ صدوق قمی ج ۱صفحہ ۱۶۷حدیث ۶۷
)۳االنوار النعمانیہ ج ۱صفحہ ۳۶۷باب نور فی مولود النبی ﷺ
)۴اعالم الوری صفحہ ۱۴۰۔ ۱۴۱ذکر ازوج النبی ﷺ
)۵وسا ئل الشیعہ ج ۷صفحہ ۷۸کتاب النکاح
)۶تفسیر مجمع البیان طبرسی ج ۳صفحہ۲۳۳
)۷بحارااالنوار ج ۲۲صفحہ ۱۵۱باب عدد اوالد علیہ السالم
)۸مجالس المو منین ج ۱صفحہ ۲۰۴
)۹منتہی االمال ج ۱صفحہ ۱۰۸
)۱۰ناسخ التوار یخ ج ۳صفحہ ۲۶۷ذکر ارواج و اوالد عثمان ؓ
)۱۱نہج البالعہ ج ۲صفحہ۳۲۲
)۱۲رجال کشی صفحہ ۱۴۲تذکرہ زرارہ بن اعین
)۱۳تنقیح المقال فی علم الرجال ج ۳صفحہ ۷۷۔۷۸
)۱۴حیات القلوب ج ۲صفحہ ۵۸۸
)۱۵مراۃ العقول ج ۵صفحہ ۱۸۰۔۱۸۱
)۱۶اصول کافی ج ۱صفحہ۴۳۹
)۱۷تہذ یب اال حکام ج ۱صفحہ ۱۲۰
)۱۸امالی شیخ طوسی ج ۱صفحہ ۴۲
)۱۹منتخب التوایخ ج ۱صفحہ ۲۷
)۲۰فیض االسالم شر ح نہج البال عہ
)۲۱االسبصارج ۱صفحہ ۴۲۸باب صلوۃ الجنا ئر معباامراۃ
)۲۲من الیضرہ الفیقہ ج ۴صفحہ ۱۴۶باب الوصیتہ
)۲۳نزل االبرار فی مناقب اہل البیت اال طہار صفحہ ۷۵
)۲۴ذبخ عظیم صفحہ ۷۷۔۷۸
)۲۵تذکرۃ المعصوم صفحہ ۳۔۴
)۲۶مسالک اال فہام شرح شرایع ااال سام ج ۱صفحہ ۳۹۸
)۲۷قصص االنبیاء از آادم تا خاتم ج ۲صفحہ۸۵۰
)۲۸نقش عائشہ ؓ صفحہ ۱۴۳
)۲۹مفاتنج الجنان صفحہ۲۱۲
)۳۰شجرہ طوبی ج ۲صفحہ ۲۳۸تا ۲۴۲
)۳۱زندگانی حضرت فاطمہ ؓ صفحہ ۱۸۳
)۳۲طراز المذہب مظفری صفحہ ۶۰۔۶۳
)۳۳فاطمہ ؓ فاطمہ ؓ ہے صفحہ۱۶۱۔۱۶۲
)۳۴چہاردہ معصوم ج ۱صفحہ ۲۲۴
)۳۵اعیان الشیعہ ج ۳صفحہ۴۸۷
)۳۶سفینہ الجار صفحہ ۳۷۹
)۳۷کشف الغمہ ج ۱صفحہ ۴۴۲
)۳۸مناقب آل ابی طالب ج ۱صفحہ۱۶۲
)۳۹تحفہ العوام صفحہ ۱۱۳باب ۱۷
)۴۰کتاب سیلم قیس ھالی صفحہ ۲۵۵
)۴۱جال ء الیعون صفحہ ۲۲۴
)۴۲حق الیقین صفحہ ۲۷۴
)۴۳مروج الذہب المسعودی ج ۳صفحہ ۳۳۱
)۴۴تفسیر منہاج الصادقین ج ۲صفحہ ۴۵۷
)۴۵تفسیر صافی ج ۱صفحہ ۳۲۷
)۴۶اخبار ماتم صفحہ ۸۵
)۴۷تزکرہ االئمہ صفحہ ۲۶
)۴۸ابن ابی الحد شرح نہج البال عہ ج ۵صفحہ ۱۹۵
)۴۹الکنی واال لقاب ج ۱صفحہ ۱۱۴
)۵۰عورت پردے کی آغوش میں صفحہ ۲۰۱
)۵۱بیت االخزان فی ذکر سیدہ صفحہ ۱۳۳
)۵۲حملہ حیدری کرمانی صفحہ ۳۱
)۵۳فصل الخطاب صفحہ ۱۲۵
)۵۴لباب االنساب صفحہ ۳۳۷
)۵۵عوام العلوم صفحہ ۶۱
)۵۶رسائل الشریف المرتضی ج ۳صفحہ ۱۴۹
)۵۷مسکن الفواد صفحہ ۹۵
)۵۸مجمع الغائدہ البرہان ج ۲صفحہ ۴۷۰
)۵۹فاطمہ الزہراہ صفحہ ۱۰۵۔۲۳۰
)۶۰کتاب الفوافی ج ۲صفحہ ۷۲۲
)۶۱دروس من الثقافتہ اال سال میہ صفحہ ۱۴۶
)۶۲محمد قد دۃ اسوۃ صفحہ ۱۶
)۶۳العقا ئد الجعفر یہ صفحہ ۲۵
)۶۴زینب الکبری بنت امیر المومنین صفحہ ۳۶
)۶۵الزواج االول محمد ﷺ صفحہ ۱۱
)۶۶تاریخ اسالم صفحہ ۱۹۱
)۶۷ریاض السالکین ج ۱صفحہ ۴۳۲
)۶۸فاطمہ الزہراہ قدو ۃ صفحہ ۱۶
)۶۹المجالس السینہ صفحہ
Research n Ref
)1سورۃ االحزاب ۵۹تفسیر فرمان علی صفحہ 680
https://www.timeanddate.com/holidays/muslim/prophet-birthday )2
https://wikivisually.com/wiki/Qasim_ibn_Muhammad )3
/https://islamhashtag.com/zainab-bint-muhammad )4
Bukhari, Book of Qualities of the Ansar, chapter: ‘The Holy Prophet’s marriage with Aisha, )5
and his coming to Madina and the consummation of marriage with her’. For Muhsin Khan’s
translation, see this link and go down to reports listed as Volume 5, Book 58, Number 234 and
236
Muhammad ibn Ishaq. Sirat Rasul Allah. Translated by Guillaume, A. (1955). The Life of )6
.Muhammad, p. 83. Oxford: Oxford University Press
Muhammad ibn Saad. Kitab al-Tabaqat al-Kabir, vol. 8. Translated by Bewley, A. (1995). The )7
.Women of Madina, p. 10. London: Ta-Ha Publishers
.Ibn Ishaq/Guillaume pp. 146, 314 )8
.Ibn Saad/Bewley p. 25 )9
.Tabari/Landau-Tasseron p. 162 )10
.bn Saad/Bewley p. 26 )11
Muhammad ibn Jarir al-Tabari. Tarikh al-Rusul wa'l-Muluk. Translated by Landau-Tasseron, )12
E. (1998). Volume 39: Biographies of the Prophet's Companions and Their Successors, p. 163.
.Albany: State University of New York Press
.Tabari/Landau-Tasseron p. 163 )13
Muhammad ibn Jarir al-Tabari. Tarikh al-Rusul wa'l-Muluk. Translated by Poonawala, I. K. )14
(1990). Volume 9: The Last Years of the Prophet, p. 128. Albany: State University of New York
.Press
/https://slideplayer.com/slide/7628992 )15
۲۲۱ ) سورۃ البقرہ آیت نمبر16
https://www.al-islam.org/enlightening-commentary-light-holy-quran-vol-2/section-27- )17
questions-about-various-important-topics
.Citations of 69 Shia books regarding Prophets Three or More daughters atleast )18