You are on page 1of 5

‫ایک پرانا ادھار جو آج چکادیا گیا‬

‫اس ایک غالی شیعہ کا اعتراز اور اس کا جواب‪ ‬‬


‫شاد ی کے وقت آپ ﷺ کی عمر مبارک ‪ ۲۵‬سال تھی‪ ۲۹‬سال تک آپﷺ کے پاس کو ئی‬
‫اوالد نہیں ہوئی پہال بیٹا ہوا قاسم ؓ‪ ۲۹‬سال میں بیٹا شیعہ بھی تسلیم کرتے ہیں‬
‫‪ ۴۰‬سال میں نبوت ملی اور ‪ ۲۵‬سال میں شادی ہوئی تو بچے ‪ ۱۵‬سال جس میں ‪ ۴‬سال اوالد نہیں ہوئی تو بچ گئے ‪۱۱‬‬
‫سال انہون نے لکھا ہے کہ پانچ سال پہلے شادی کردی تھی تو کتنے بچے ‪ ۶‬سال کس بے غیرت مذہب میں چھ سال کے‬
‫اندر بیٹی بھی پیدا ہوگئی اور اس کی شادی بھی ہو گئی‪ ‬ج ویسے تو ہم کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ رسول‬
‫پاک ﷺ کی چار بیٹیاں تھین اس لیے کہ قرآن خود اس بات کا گواہ ہے جیسے کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوا‬
‫کہ‪ ‬‬

‫ك َونِ َسٓا ِء ٱ ْل ُم ْؤ ِمنِينَ يُ ْدنِينَ َعلَ ْي ِه َّن ِمن َجلَبِيبِ ِه َّنۚ َذلِكَ أَ ْدن ٰ َٓى أَن يُع َْر ْفنَ فَاَل ي ُْؤ َذ ْينَ ۗ َو َكانَ ٱهَّلل ُ َغفُو ًرۭا ر ِ‬
‫َّحي ًمۭا‬ ‫ك َوبَنَاتِ َ‬‫ٓيَأَيُّهَا ٱلنَّبِ ُّى قُل أِل َ ْز َو ِج َ‬
‫اے نبی ﷺ بیویوں اور اپنی لڑکیوں اور مومنون کی عورتوں سے کہہ و کہ باہر نکلتے و قت اپنے‬
‫چہرون اور گردنون پر اپنی چادروں۔۔۔۔‬
‫سورۃ االحزاب ‪۵۹‬‬
‫مستند تفسیر شیعہ فرمان علی صفحہ ‪680‬‬
‫ك کا ڈکر ہوا ہے اور ایک عام عربی جانے واال بھی یہ جانتا ہے کہ یہ لفظ درحقیقت جمع کے لیے‬ ‫اس آیت میں لفظ بَنَاتِ َ‬
‫استعمال ہوتا ہے یعنی دو سے زیادہ عربی میں واحد ایک کو جبکہ دو کو مثنی اور دو سے زیادہ کے لیے جمع استعمال‬
‫ہوتا ہے۔ایک لڑکی کے لئے بنت دو لڑکیوں کے لیے ابنتاناور دو سے زیادہ کے لئے بنات استعمال ہوتا ہے۔تاریخ اول تو‬
‫اس زمانے میں لکھی ہی نہیں} گئی جس زمانے میں رسول ﷺ خود موجود تھے بلکہ پہلی تاریخ جو ‪۷۱۲‬‬
‫میں تحریر کی گئی وہ‪ ‬بھی ناپید ہے جس کے بعد بنو عباس کے دور میں تاریخ کا صحیح آغاز ہوا جو بنو امیہ کی دشمنی‬
‫میں بھرا ہوا تھا جس میں ہر قسم کی غلط ملط روایت ڈال دی گیں۔سنی تاریخ دان میں ہم کو ایک نام ابن سعد کا ملتا ہے‬
‫جن کی کتاب طبقات ابن سعدآج ہم تک پہنچی ہے جو ‪ ۸۰۰‬سے ‪ ۸۴۵‬کے درمیان لکھی گی۔اس لیے کیسی بھی واقعے‬
‫کی صحیح تاریخ کا پتہ کرنا خود مورخین کے لئے بھی دشوار ہوا یہ ہی وجہ ہے کہ خود آپ ﷺ کی‬
‫تاریخ‪ ‬‬
‫پیدائش میں بھی شک پایا جاتا ہے اور خود شیعہ حضرات آپ ﷺ کی تاریخ پیدائش ‪ ۱۷‬ربیع االول مانتے‬
‫ہیں۔جب کہ بریلوی ‪ ۱۲‬ربيع األ ّول کو اور دیوبندی اور اہل حدیث اس ہی دن کو آپ ﷺ کا سن وفات‬
‫تصور کرتے ہیں۔‪ ‬شیعہ ذاکر اپنے چال میں گرفتار شیعہ حضرات جو صرف حضرت بی بی فاطمہ ؓ کو نبی پاک‬
‫ﷺ کی واحد اوالد تسلیم کرتے ہیں آج اس ذاکر نے شیعیت کا پردہ چاک کرتے ہوئے یہ تسلیم کرلیا کہ آپ‬
‫ﷺ کی ایک اور اوالد تھی جن کا نام حضرت قاسم ؓ تھا جن کی سن پیدائش تاریخ جنوری ‪ ۵۹۸‬یا ‪۵۹۹‬‬
‫ہے یعنی نبوتﷺ سے کوئی ‪ ۱۱‬برس پہلے جس کے بعد آپ ﷺ کی دوسری اوالد حضرت‬
‫زننب ؓ پیدا ہوہیں جن کی تاریخ پیدائش بھی دسمبر ‪ ۵۹۸‬تا ‪ ۵۹۹‬بنتی ہے۔ کیونکہ اس زمانے میں کیلنڈر کا کوئی رواج‬
‫نہیں تھا اس لیے صحیح تاریخ اور سال کا معلوم کرنا بھی تاریخ دانوں کے لئے ایک مشکل کام ثابت ہوا اور تقربیا تمام‬
‫ہی تاریخ و سال کو ایک اندازہ کے مطابق تحریر کیا گیا۔کیونکہ اس وقت تک ہجرہی کیلنڈ ایجاد نہیں ہوا تھا۔ اس لیے ہم‬
‫کو مختلف تاریخی کتب میں مختلف‪ ‬تاریخ ملتی ہیں۔‬
‫حضرت زینب ؓ آپ ﷺ کی سب سے بڑی بیٹی تھیں جس کی سن پیدائش آپ ﷺ کے نبوت‬
‫مل نےکے وقت ‪ ۱۱‬یا ‪ ۱۲‬سال بنتی ہے۔آپ ؓ کا نکاح حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ سے سن ‪ ۶۱۰‬ہجری کو ہوا جس وقت‬
‫آپ ؓ کا نکاح حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ سے ہوا اس و قت آپ ؓ کی عمر ‪ ۱۱‬یا ‪ ۱۲‬سال بنتی ہے یہ بھی یاد رکھیں کہ‬
‫اس ہی سال آپ ﷺ کو نبوت ملی تھی ۔ اور اس و قت تک‪ ‬کیسی سے بھی نکاح کرنے پر کوئی پابندی‬
‫نہیں تھی۔ حضرت أبو العاص بن الربيع ؓ حضرت زینب ؓ کے رشتہ میں کزن لگتے تھے۔ تھے۔جب کہ خود حضرت عائشہ‬
‫ؓ کا نکا ح آپ ﷺ سے ‪ ۹‬سال کی عمر میں ہونا ثابت ہے بخاری کی روایت سے۔ جب کہ خود شیعہ مذہب‬
‫میں بقول خمینی کہ عورت کے لئے مثالی عمر شادی کے لیے ‪ ۹‬سے ‪ ۱۶‬سال ہے جب بھی وہ بالغ ہوجائے حضرت‬
‫رقیہ ؓ کی پیدائش کا سن ‪ ۶۰۱‬ہے یعنی کہ نبوت ﷺ کے وقت آپ ؓ کی عمر مبارک ‪ ۹‬سال تھی جبکہ آپ‬
‫کا نکاح عتبہ ابن ابولہب سے سن ‪ ۶۱۰‬مین ہوا یعنی ‪ ۹‬سال میں آپ کا نکاح عتبہ سے ہوا لیکن یہ صرف نکا ح تھا نہ کہ‬
‫رخصتی جبکہ یہ نکاح مشکل سے صرف ‪ ۳‬سال رہا جب آپ ﷺ نے سن ‪ ۶۱۳‬ہجری میں اسالم کا عالل‬
‫اعالن کیا تو یہ رشتہ خود ابولہب کی جانب سے ختم کردیا گیااس وقت تک اسالم میں مشرکوں سے نکاح جا ئز تھا یہ‬
‫بات مدنیہ ہجرت سے پہلی کی ہے اور پھر آپ ؓ کا دوسرا نکاح حضرت عثمان ؓ سے سن ‪ ۶۱۵‬ہجری کو ہوگیا۔جس وقت‬
‫آپ ؓ کی عمر مبارک ‪ ۱۴‬سال تھی۔‬
‫حضرت ام کلثوم ؓ کی پیدائش میں اختالف ہے لیکن بعض تاریخ کی کتابوں سے آپ ؓ کی سن تاریخ ‪ ۶۰۳‬بنتی ہے یعنی آپ‬
‫ؓ کی پیدائش بنوتﷺ کے وقت ‪ ۷‬سال تھی۔آپ کا نکاح ابولہب کے بیٹے عتیبہ بن ابولہب سے ہوا۔جس وقت‬
‫آپ کی‬ ‫آپ کی عمر مبارک ‪ ۷‬سال تھی یہ رشتہ بھی صرف نکاح کی حد تک ہی رہا اور ؓ‬ ‫آپ ؓ کا نکاح عتیبہ سے ہوا ؓ‬
‫رخصتی نہ ہوئی۔ جبکہ خود آپ ﷺ کا نکاح بھی حضرت عائشہ ؓ سے ‪ ۶‬سال میں ہوا اور رخصتی ‪ ۹‬سال‬
‫کی عمر مبارک میں ہوئی۔ کیونکہ یہ صر ف ایک نکاح تھا جو مشکل سے ‪ ۳‬سال رہا اور خود ابولہب نے اس رشتہ کو‬
‫توڑدیا۔سو جب رخصتی ہی نہیں ہوئی تو اعتراز کس بات کا اور پھر آپ ؓ کا نکاح حضرت عثمان ؓ سے سن ‪ ۶۲۴‬کو ہوا‬
‫یعنی جس و قت آپ ؓ کی عمر مبارک ‪ ۲۱‬سال تھی۔ بعض تاریخ دانون نے آپ ؓ کو رسول خداد ﷺ کی سب‬
‫سے چھوٹی لڑکی بھی کہا ہے لیکن حقیقت یہ ہی ہے کہ آپﷺ کی سب سے چھوٹی بیٹی حضرت فاطمہ ؓ‬
‫ہی تھیں۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ خود آپ ﷺ کا صرف نکاح حضرت عائشہ ؓ سے ‪ ۶‬سال کی عمر مین ہواتھا‬
‫۔‬
‫جب رسول خدا ﷺ نے کھل کر اسالم کی تبلیغ سن ‪ ۶۱۳‬مین شروع کی تو یہ دونوں نکاح ابولہب نے خود‬
‫ٹوڑ دیئے‪ ‬یعنی آسان لفظ میں حضرت زینب ؓ کا نکاح ‪ ۱۱‬یا ‪ ۱۲‬سال میں ہوا‪ ‬‬
‫حضرت رقیہ ؓ کا نکاح ‪ ۹‬سال مین ہوا لیکن رخصتی نہ ہوئی اور آپ ؓ کی عمر مبارک کے ‪ ۱۲‬سال یہ رشتہ ختم ہوا اور‬
‫آپ کی شادی حضرت عثمان ؓ سے ‪ ۱۴‬سال کی عمر مین ہوئی‬ ‫پھر ؓ‬
‫حضرت ام کلثوم ؓ کا نکاح ‪ ۷‬سال مین ہوا لیکن رخصتی نہ ہوئی اور آپ ؓ کا یہ رشتہ ‪ ۱۰‬سال کی عمر مبارک میں ختم‬
‫ہوگیا جبکہ آپ ؓ کی دوسری شادی حضرت عثمان ؓ سے ‪ ۲۱‬سال کی عمر مین ہوئی۔ و شیعہ ذاکر نے اپنے جھوٹے مذہب‬
‫اور عادت کے مطابق مسلمانوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی اپنا روایتی دھوکہ دے کر لیکن ایک دفا پھر سے شیعیت‬
‫کو اپنے منہ کی کھانی پڑھی اب آئے ہم قرآن سے ثابت کرتے ہیں کہ مشرکوں سے نکاح کرنا کب حرام ہوا‪ ‬‬
‫ت َحتَّ ٰى ي ُْؤ ِم َّن ۚ َوأَل َ َمةٌۭ ُّم ْؤ ِمنَةٌ َخ ْي ٌ ۭر ِّمن ُّم ْش ِر َك ٍةۢ َولَوْ أَ ْع َجبَ ْت ُك ْم ۗ َواَل تُن ِكحُوا۟ ٱ ْل ُم ْش ِر ِكينَ َحتَّ ٰى ي ُْؤ ِمنُوا۟ ۚ َولَ َع ْب ٌ}دۭ ُّم ْؤ ِم ٌن‬ ‫َواَل تَن ِكحُوا۟ ٱ ْل ُم ْش ِر َك ِ‬
‫اس لَ َعلَّهُ ْم يَتَ َذ َّكرُونَ‬ ‫ار ۖ َوٱهَّلل ُ يَ ْدع ُٓوا۟ إِلَى ٱ ْل َجنَّ ِة َوٱ ْل َم ْغفِ َر ِة بِإ ِ ْذنِ ِهۦ ۖ َويُبَيِّنُ َءايَتِ ِهۦ لِلنَّ ِ‬
‫ك يَ ْد ُعونَ إِلَى ٱلنَّ ِ‬ ‫كۢ َولَوْ أَ ْع َجبَ ُك ْم ۗ أُ ۟و ٓلَئِ َ‬
‫خَ ْي ٌرۭ ِّمن ُّم ْش ِر ٍ‬
‫سورۃ البقرہ آیت نمبر ‪۲۲۱‬‬
‫ترجمہ اور (مومنو) مشرک عورتوں سے جب تک کہ ایمان نہ الئیں نکاح نہ کرنا۔ کیونکہ مشرک عورت خواہ تم کو‬
‫کیسی ہی بھلی لگے اس سے مومن لونڈی بہتر ہے۔ اور (اسی طرح) مشرک مرد جب تک ایمان نہ الئیں مومن عورتوں‬
‫کو ان کو زوجیت میں نہ دینا کیونکہ مشرک (مرد) سے خواہ وہ تم کو کیسا ہی بھال لگے مومن غالم بہتر ہے۔ یہ (مشرک‬
‫لوگوں کو) دوزخ کی طرف بالتے ہیں۔ اور خدا اپنی مہربانی سے بہشت اور بخشش کی طرف بالتا ہے۔ اور اپنے حکم‬
‫لوگوں سے کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ نصیحت حاصل کریں ﴿‪﴾۲۲۱‬‬
‫یہ آیت سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر ‪ ۲۲۱‬ہے جس کا شان نزول مدنیہ میں ہوا مرتھیڈ} نامی ایک انسان نے اسالم قبول کیا اور‬
‫اس کی ایک پرانی محبوب جو کہ ہندہ مذہب سے تعلق رکھتی تھی جس کا نام آگنہ تھا اس نے اپنے پرانے رقب امرتھیڈ‬
‫نامی شخص کو ایک ددا پھر سے گناہ کی دعوت دی‬
‫لیکن کیونکہ امر تھیڈنامی شخص نے اسالم قبول کرلیا تھا اس لیے آپ نے انکار کردیا اور آگنہ نامی عورت نے آپ سے‬
‫شادی کا کہا جس نے بعد آپ رسول خدا ﷺ کی خدمت میں مدنیہ چلے گئے جس کے بعد اس آیت کا شان‬
‫نزول ہوا۔ یہ آیت جو مد نیہ شریف میں نازل ہوئی مدنیہ آیت کہالئی اس حسب سے اس آیت کا شان نزول کم سے کم بھی‬
‫‪ ۶۲۲‬ہجرۃ بنتا ہے جب کہ یہ واقعہ جنگ بدر سے چند دن پہلے کا ہے یعنی ‪ ۶۲۴‬ہجری کا ۔ جس سے یہ بات بھی ثابت‬
‫ہوتی ہے کہ مشرک سے نکاح نہ کرنے کا حکم ‪ ۶۲۲‬یا اس کے بعد نازل ہوا ہے اور یہ حکم اسالم کے شروع کے ‪۱۲‬‬
‫ساال دور میں نہ تھا۔‬
‫اب آئی ہم آپ کو شیعہ کتب سے آپ ﷺ کی تین یا چار بیٹیاںہونے کا ثوبت دیتے} ہیں ان کی مستند کتابوں‬
‫سے۔‬
‫‪ )۱‬قرب االسناد صفحہ ‪۶‬۔‪۷‬‬
‫‪ )۲‬خصال شیخ صدوق قمی ج ‪ ۱‬صفحہ‪ ۱۶۷‬حدیث ‪۶۷‬‬
‫‪ )۳‬االنوار النعمانیہ ج ‪ ۱‬صفحہ ‪ ۳۶۷‬باب نور فی مولود النبی ﷺ‬
‫‪ )۴‬اعالم الوری صفحہ ‪۱۴۰‬۔‪ ۱۴۱‬ذکر ازوج النبی ﷺ‬
‫‪)۵‬وسا ئل الشیعہ ج ‪ ۷‬صفحہ ‪ ۷۸‬کتاب النکاح‬
‫‪)۶‬تفسیر مجمع البیان طبرسی ج ‪ ۳‬صفحہ‪۲۳۳‬‬
‫‪)۷‬بحارااالنوار ج ‪ ۲۲‬صفحہ ‪ ۱۵۱‬باب عدد اوالد علیہ السالم‬
‫‪ )۸‬مجالس المو منین ج‪ ۱‬صفحہ ‪۲۰۴‬‬
‫‪)۹‬منتہی االمال ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۱۰۸‬‬
‫‪ )۱۰‬ناسخ التوار یخ ج ‪ ۳‬صفحہ ‪ ۲۶۷‬ذکر ارواج و اوالد عثمان ؓ‬
‫‪ )۱۱‬نہج البالعہ ج ‪ ۲‬صفحہ‪۳۲۲‬‬
‫‪ )۱۲‬رجال کشی صفحہ ‪ ۱۴۲‬تذکرہ زرارہ بن اعین‬
‫‪ )۱۳‬تنقیح المقال فی علم الرجال ج ‪ ۳‬صفحہ ‪۷۷‬۔‪۷۸‬‬
‫‪)۱۴‬حیات القلوب ج ‪ ۲‬صفحہ ‪۵۸۸‬‬
‫‪ )۱۵‬مراۃ العقول ج ‪ ۵‬صفحہ ‪۱۸۰‬۔‪۱۸۱‬‬
‫‪ )۱۶‬اصول کافی ج ‪ ۱‬صفحہ‪۴۳۹‬‬
‫‪ )۱۷‬تہذ یب اال حکام ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۱۲۰‬‬
‫‪ )۱۸‬امالی شیخ طوسی ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۴۲‬‬
‫‪ )۱۹‬منتخب التوایخ ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۲۷‬‬
‫‪ )۲۰‬فیض االسالم شر ح نہج البال عہ‪ ‬‬
‫‪ )۲۱‬االسبصارج ‪ ۱‬صفحہ ‪ ۴۲۸‬باب صلوۃ الجنا ئر معباامراۃ‬
‫‪ )۲۲‬من الیضرہ الفیقہ ج ‪ ۴‬صفحہ ‪ ۱۴۶‬باب الوصیتہ‬
‫‪ )۲۳‬نزل االبرار فی مناقب اہل البیت اال طہار صفحہ ‪۷۵‬‬
‫‪ )۲۴‬ذبخ عظیم صفحہ ‪۷۷‬۔‪۷۸‬‬
‫‪ )۲۵‬تذکرۃ المعصوم صفحہ ‪۳‬۔‪۴‬‬
‫‪ )۲۶‬مسالک اال فہام شرح شرایع ااال سام ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۳۹۸‬‬
‫‪ )۲۷‬قصص االنبیاء از آادم تا خاتم ج ‪ ۲‬صفحہ‪۸۵۰‬‬
‫‪ )۲۸‬نقش عائشہ ؓ صفحہ ‪۱۴۳‬‬
‫‪ )۲۹‬مفاتنج الجنان صفحہ‪۲۱۲‬‬
‫‪ )۳۰‬شجرہ طوبی ج ‪ ۲‬صفحہ ‪ ۲۳۸‬تا ‪۲۴۲‬‬
‫‪ )۳۱‬زندگانی حضرت فاطمہ ؓ صفحہ ‪۱۸۳‬‬
‫‪ )۳۲‬طراز المذہب مظفری صفحہ ‪۶۰‬۔‪۶۳‬‬
‫‪ )۳۳‬فاطمہ ؓ فاطمہ ؓ ہے صفحہ‪۱۶۱‬۔‪۱۶۲‬‬
‫‪ )۳۴‬چہاردہ معصوم ج‪ ۱‬صفحہ ‪۲۲۴‬‬
‫‪ )۳۵‬اعیان الشیعہ ج ‪ ۳‬صفحہ‪۴۸۷‬‬
‫‪ )۳۶‬سفینہ الجار صفحہ ‪۳۷۹‬‬
‫‪ )۳۷‬کشف الغمہ ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۴۴۲‬‬
‫‪ )۳۸‬مناقب آل ابی طالب ج ‪ ۱‬صفحہ‪۱۶۲‬‬
‫‪ )۳۹‬تحفہ العوام صفحہ ‪ ۱۱۳‬باب ‪۱۷‬‬
‫‪ )۴۰‬کتاب سیلم قیس ھالی صفحہ ‪۲۵۵‬‬
‫‪ )۴۱‬جال ء الیعون صفحہ ‪۲۲۴‬‬
‫‪ )۴۲‬حق الیقین صفحہ ‪۲۷۴‬‬
‫‪ )۴۳‬مروج الذہب المسعودی ج‪ ۳‬صفحہ ‪۳۳۱‬‬
‫‪ )۴۴‬تفسیر منہاج الصادقین ج ‪ ۲‬صفحہ ‪۴۵۷‬‬
‫‪ )۴۵‬تفسیر صافی ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۳۲۷‬‬
‫‪ )۴۶‬اخبار ماتم صفحہ ‪۸۵‬‬
‫‪ )۴۷‬تزکرہ االئمہ صفحہ ‪۲۶‬‬
‫‪ )۴۸‬ابن ابی الحد شرح نہج البال عہ ج ‪ ۵‬صفحہ ‪۱۹۵‬‬
‫‪ )۴۹‬الکنی واال لقاب ج ‪ ۱‬صفحہ ‪۱۱۴‬‬
‫‪ )۵۰‬عورت پردے کی آغوش میں صفحہ ‪۲۰۱‬‬
‫‪ )۵۱‬بیت االخزان فی ذکر سیدہ صفحہ ‪۱۳۳‬‬
‫‪ )۵۲‬حملہ حیدری کرمانی صفحہ ‪۳۱‬‬
‫‪ )۵۳‬فصل الخطاب صفحہ ‪۱۲۵‬‬
‫‪ )۵۴‬لباب االنساب صفحہ ‪۳۳۷‬‬
‫‪ )۵۵‬عوام العلوم صفحہ ‪۶۱‬‬
‫‪ )۵۶‬رسائل الشریف المرتضی ج‪ ۳‬صفحہ ‪۱۴۹‬‬
‫‪ )۵۷‬مسکن الفواد صفحہ ‪۹۵‬‬
‫‪ )۵۸‬مجمع الغائدہ البرہان ج ‪ ۲‬صفحہ ‪۴۷۰‬‬
‫‪ )۵۹‬فاطمہ الزہراہ صفحہ ‪۱۰۵‬۔‪۲۳۰‬‬
‫‪ )۶۰‬کتاب الفوافی ج ‪ ۲‬صفحہ ‪۷۲۲‬‬
‫‪ )۶۱‬دروس من الثقافتہ اال سال میہ صفحہ ‪۱۴۶‬‬
‫‪ )۶۲‬محمد قد دۃ اسوۃ صفحہ ‪۱۶‬‬
‫‪ )۶۳‬العقا ئد الجعفر یہ صفحہ ‪۲۵‬‬
‫‪ )۶۴‬زینب الکبری بنت امیر المومنین صفحہ ‪۳۶‬‬
‫‪ )۶۵‬الزواج االول محمد ﷺ صفحہ ‪۱۱‬‬
‫‪ )۶۶‬تاریخ اسالم صفحہ ‪۱۹۱‬‬
‫‪ )۶۷‬ریاض السالکین ج‪ ۱‬صفحہ ‪۴۳۲‬‬
‫‪ )۶۸‬فاطمہ الزہراہ قدو ۃ صفحہ ‪۱۶‬‬
‫‪ )۶۹‬المجالس السینہ صفحہ‪ ‬‬
‫‪Research n Ref‬‬
‫‪ )1‬سورۃ االحزاب ‪ ۵۹‬تفسیر فرمان علی صفحہ ‪680‬‬
‫‪https://www.timeanddate.com/holidays/muslim/prophet-birthday )2‬‬
‫‪https://wikivisually.com/wiki/Qasim_ibn_Muhammad  )3‬‬
‫‪/https://islamhashtag.com/zainab-bint-muhammad )4‬‬
‫‪Bukhari, Book of Qualities of the Ansar, chapter: ‘The Holy Prophet’s marriage with Aisha, )5‬‬
‫‪and his coming to Madina and the consummation of marriage with her’. For Muhsin Khan’s‬‬
‫‪translation, see this link and go down to reports listed as Volume 5, Book 58, Number 234 and‬‬
‫‪236‬‬
‫‪Muhammad ibn Ishaq. Sirat Rasul Allah. Translated by Guillaume, A. (1955). The Life of )6‬‬
‫‪.Muhammad, p. 83. Oxford: Oxford University Press‬‬
Muhammad ibn Saad. Kitab al-Tabaqat al-Kabir, vol. 8. Translated by Bewley, A. (1995). The )7
.Women of Madina, p. 10. London: Ta-Ha Publishers
.Ibn Ishaq/Guillaume pp. 146, 314 )8
.Ibn Saad/Bewley p. 25 )9
.Tabari/Landau-Tasseron p. 162 )10
.bn Saad/Bewley p. 26 )11
Muhammad ibn Jarir al-Tabari. Tarikh al-Rusul wa'l-Muluk. Translated by Landau-Tasseron, )12
E. (1998). Volume 39: Biographies of the Prophet's Companions and Their Successors, p. 163.
.Albany: State University of New York Press
.Tabari/Landau-Tasseron p. 163 )13
Muhammad ibn Jarir al-Tabari. Tarikh al-Rusul wa'l-Muluk. Translated by Poonawala, I. K. )14
(1990). Volume 9: The Last Years of the Prophet, p. 128. Albany: State University of New York
.Press
/https://slideplayer.com/slide/7628992 )15
۲۲۱ ‫) سورۃ البقرہ آیت نمبر‬16
https://www.al-islam.org/enlightening-commentary-light-holy-quran-vol-2/section-27- )17
questions-about-various-important-topics
.Citations of 69 Shia books regarding Prophets Three or More daughters atleast )18

You might also like