کائنات مادہ اور خالء کے مجموعے کو کہتے ہیں۔ خالء کائنات کا ایسا حصّہ ہےجہاں آواز ،ہوا ،پانی اور روشنی کچھ بھی نہیں ہے۔ جبکہ مادہ سے مراد وہ عنصر ہے جس سے تمام مادی اشیاء بنی ہوئی ہیں۔ جن میں زمین بھی شامل ہے جس پر آواز ،ہوا ،روشنی ،اور پانی سب کچھ موجود ہے ۔ اس کا مطلب زمین کائنات کے شمسی نظام کا سب سے اہم حصہ ہے ۔ ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ زمین کائنات کا محور ہے جسکو عام زبان میں دنیا کہتے ہیں ۔ اور کہتے ہیں کہ دنیا گول ہے۔ لیکن یہ گول کیوں ؟ اس کی ایک منطق ہے اور وہ یہ کہ اگر دنیا کی شکل دائرہ نما ہے تو ہر دائرہ کا ایک محور ہوتا ہے ۔ البتہ پہلے محور کا وجود ہوتا ہے اور پھر دائرہ بنایا جاتا ہے ۔ جبکہ اس دنیا کا محور محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ۔ اس کا مطلب پوری کائنات کا محور محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ۔ اس بات کا ثبوت اس حدیث مبارکہ میں واضح ہے تعالی عنہ نے پوچھا یارسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم آپ کب نبی بنے تھے ؟ تو آپ صلی ہللا علیہ ٰ کہ حضرت ابو ہریرہ رضی ہللا وسلم نے فرمایا " :ابھی حضرت آدم علیہ اسالم کی مٹی اکٹھی نہیں ہوئی تھی ۔ اور ہللا پاک مجھے نبی بنا چکے تھے "۔ ایک اور حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ " ہللا پاک نے پیدائش کائنات سے دو ہزار پہلے" سورة يس" کی فرمائی اور "يس" ہمارے نبی محمد صلی ہللا علیہ وسلم کا وہ نام ہے جو ہللا پاک نے انکو خود عطا کیا ہے ۔ نام اس کو دیا جاتا ہے جس کا وجود ہوتا ہے اور کائنات میں سب سے پہال وجود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ہے۔ اور وہی اس کے محور ہیں۔ ساری کائنات ان کے گرد گھومتی ہے۔ اگر ہم مادی اعتبار سے دیکھیں تو جب کوئی بھی چیز اپنے محور سے دور ہو جاتی ہے تو وہ ناکارہ ہو جاتی ہے اور دوسری جانب جب کوئی بھی چیز اپنے محور کے گرد گھوم کر دائرے کا حصہ بنتی ہے تو اس کی طلب اور قیمت زیادہ ہو جاتی ہے۔ اگر ہم محور کا لفظی معنی سمجھیں تو اس کا مطلب توجہ کا مرکز ہے۔ اب اس بات کو سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ اس کائنات میں ہللا پاک نے ایک ہی ہستی حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کو توجہ کا مرکز قرار دیا ہے ۔ ہللا پاک نے محور کائنات کے لیے زمین کا انتخاب کیا ہے اور ان ہی کی وجہ سے زمین میں ہر وہ نعمت عطا کی جو خالء میں موجود نہیں ہے۔ جس کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے۔ اور جن کے لیے زندگی اور زندگی کی ہر نعمت بنی ہے زندگی بھی انہیں کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق گزارنی چاہیے۔ جو لوگ حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی نہیں گزارتے ان کی مثال خالء کی طرح ہے جس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ تو ہمیں چاہیے کہ جیسے دائرہ اپنے محور کی پیروی کرتا ہے ہم بھی اس دنیاوی دائرے میں رہتے ہوئے محور کائنات حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی پیروی کریں تاکہ ہم بھی ناکارہ ہونے سے بچ جائیں ۔