You are on page 1of 1

‫محور كائنات‬

‫تحرير ‪ :‬انعم گلزار‬


‫کائنات مادہ اور خالء کے مجموعے کو کہتے ہیں۔ خالء کائنات کا ایسا حصّہ ہےجہاں‬
‫آواز ‪ ،‬ہوا‪ ،‬پانی اور روشنی کچھ بھی نہیں ہے۔ جبکہ مادہ سے مراد وہ عنصر ہے جس سے تمام مادی اشیاء بنی ہوئی ہیں۔ جن‬
‫میں زمین بھی شامل ہے جس پر آواز‪ ،‬ہوا‪ ،‬روشنی ‪ ،‬اور پانی سب کچھ موجود ہے ۔ اس کا مطلب زمین کائنات کے شمسی نظام کا‬
‫سب سے اہم حصہ ہے ۔ ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ زمین کائنات کا محور ہے جسکو عام زبان میں دنیا کہتے ہیں ۔ اور کہتے‬
‫ہیں کہ دنیا گول ہے۔ لیکن یہ گول کیوں ؟ اس کی ایک منطق ہے اور وہ یہ کہ اگر دنیا کی شکل دائرہ نما ہے تو ہر دائرہ کا ایک‬
‫محور ہوتا ہے ۔ البتہ پہلے محور کا وجود ہوتا ہے اور پھر دائرہ بنایا جاتا ہے ۔ جبکہ اس دنیا کا محور محمد صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫ہیں ۔ اس کا مطلب پوری کائنات کا محور محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ۔ اس بات کا ثبوت اس حدیث مبارکہ میں واضح ہے‬
‫تعالی عنہ نے پوچھا یارسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم آپ کب نبی بنے تھے ؟ تو آپ صلی ہللا علیہ‬
‫ٰ‬ ‫کہ حضرت ابو ہریرہ رضی ہللا‬
‫وسلم نے فرمایا ‪ " :‬ابھی حضرت آدم علیہ اسالم کی مٹی اکٹھی نہیں ہوئی تھی ۔ اور ہللا پاک مجھے نبی بنا چکے تھے "۔ ایک‬
‫اور حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ " ہللا پاک نے پیدائش کائنات سے دو ہزار پہلے" سورة يس" کی فرمائی اور "يس" ہمارے نبی‬
‫محمد صلی ہللا علیہ وسلم کا وہ نام ہے جو ہللا پاک نے انکو خود عطا کیا ہے ۔ نام اس کو دیا جاتا ہے جس کا وجود ہوتا ہے اور‬
‫کائنات میں سب سے پہال وجود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ہے۔ اور وہی اس کے محور ہیں۔ ساری کائنات ان کے گرد‬
‫گھومتی ہے۔ اگر ہم مادی اعتبار سے دیکھیں تو جب کوئی بھی چیز اپنے محور سے دور ہو جاتی ہے تو وہ ناکارہ ہو جاتی ہے‬
‫اور دوسری جانب جب کوئی بھی چیز اپنے محور کے گرد گھوم کر دائرے کا حصہ بنتی ہے تو اس کی طلب اور قیمت زیادہ ہو‬
‫جاتی ہے۔ اگر ہم محور کا لفظی معنی سمجھیں تو اس کا مطلب توجہ کا مرکز ہے۔ اب اس بات کو سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ اس‬
‫کائنات میں ہللا پاک نے ایک ہی ہستی حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کو توجہ کا مرکز قرار دیا ہے ۔ ہللا پاک نے محور‬
‫کائنات کے لیے زمین کا انتخاب کیا ہے اور ان ہی کی وجہ سے زمین میں ہر وہ نعمت عطا کی جو خالء میں موجود نہیں ہے۔‬
‫جس کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے۔ اور جن کے لیے زندگی اور زندگی کی ہر نعمت بنی ہے زندگی بھی انہیں کے بتائے‬
‫ہوئے طریقے کے مطابق گزارنی چاہیے۔ جو لوگ حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی‬
‫نہیں گزارتے ان کی مثال خالء کی طرح ہے جس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ تو ہمیں چاہیے کہ جیسے دائرہ اپنے محور کی پیروی‬
‫کرتا ہے ہم بھی اس دنیاوی دائرے میں رہتے ہوئے محور کائنات حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی پیروی کریں تاکہ ہم بھی‬
‫ناکارہ ہونے سے بچ جائیں ۔‬

You might also like