You are on page 1of 7

‫ن‬

‫خواتی ےک پردے یک اہمیت‬ ‫اسالم می‬

‫ن‬
‫(روشن)‪ ،‬آیات ‪ 31-30‬می حیا ےک قانون کا اصول بیان‬ ‫قرآن ن‬
‫ن باب ‪ -24‬نور‬
‫کیا ےہ۔‬

‫اپن رشمگاہوں یک حفاظت کریں۔‬


‫کھی اور ی‬
‫نیچ ر ں‬
‫نگاہی ی‬
‫ں‬ ‫‪’’ )1‬مومن ےس کہہ دو کہ وہ ی‬
‫اپن‬
‫ے‬ ‫یی‬
‫باخی ےہ۔‘‘‬
‫پاکییک پیدا کرے گا۔ اور جو کچھ وہ کرت ںہی ہللا اس ےس ر‬
‫جو ان ےک ںلی زیادہ ں‬
‫(القرآن ‪)24:30‬‬

‫اپن رشمگاہوں یک حفاظت‬‫کھی اور ی‬


‫نیچ ر ں‬
‫نگاہی ی‬
‫اپن ں‬‫‪’’ )2‬اور مومن عورتوں ےس کہہ دو کہ وہ ی‬
‫ے‬
‫سوات اس ےک جو عام طور‬ ‫ے‬
‫خوبصورت اور زیورات یک نمائش نہ کریں‬ ‫کریں۔ اور یہ کہ وہ ی‬
‫اپن‬
‫اپن‬ ‫ے‬
‫سوات ی‬ ‫ڈالی اور ی‬
‫اپن حسن کو ظاہر نہ کریں‬ ‫اپن ی‬ ‫پر ظاہر ے‬
‫ہوت ہ۔ کہ وہ ی‬
‫سین پر پردے ں‬ ‫ے‬
‫شوہروں ےک۔‘‘ (قرآن ‪)24:31‬‬

‫ںی‬
‫خواتی یک طرف ےس‬ ‫عرت‬ ‫ر‬
‫می ر‬ ‫"اسم خمار (جس کا کیت ےہ) اسالم یک آمد ےس پہےل اور بعد ں‬
‫ڈھانپن ےک ںلی حجاب ےک طور‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫ڈھانپن ےک ںلی استعمال کیا جاتا ےہ (ش کو‬ ‫ے‬
‫رواین طور پر ش‬
‫می کم و بیش ایک‬ ‫ی‬
‫نہی)۔ زیادہ تر کالسییک مفرسین ےک مطابق‪ ،‬یہ اسالم ےس پہےل ےک زمان ں‬ ‫پر ں‬
‫ے‬
‫طریق ےس اتار دیا جاتا تھا۔ اور‬ ‫زیور ےک طور پر پہنا جاتا تھا اور ی‬
‫پہنی واےل یک پیٹھ پر ڈھیےل‬
‫ی‬
‫سامی ایک‬ ‫می رائج فیشن ےک مطابق‪ ،‬عورت ےک انگوٹھے ےک اوپری حےص ےک‬ ‫ی‬
‫چونکہ اس زمان ں‬
‫ی‬
‫ڈھانپن کا‬ ‫چوڑا حصہ ہوتا تھا‪ ،‬اس ںلی اس کا سینہ ننگا رہ جاتا تھا۔ ٰلہذا‪ ،‬خمار ےک ذریےع سینہ‬
‫پیغمی ےک ہم عرصوں ےک ںلی بہت زیادہ مانوس ےہ) کا الزیم طور پر‬
‫ر‬ ‫حکم (ایک اصطالح جو‬
‫نہی ہ‪ ،‬بلکہ اس کا مطلب یہ واضح کرنا ہ کہ عورت یک ی‬
‫سین‬ ‫ے‬ ‫خمار ےک استعمال ےس تعلق ں ے‬
‫ی‬
‫نہی ےہ اور‬
‫می شامل ں‬ ‫کو اس ےک جسم ےک "جو شائستیک ےس ظاہر ہو سکتا ےہ" ےک تصور ں‬
‫می‬‫نہی۔ حجاب ےک معامےل ں‬ ‫چاہن۔ ٰلہذا ش ڈھانپنا یضوری ں‬
‫ں‬ ‫نہی کیا جانا‬
‫اس ںلی اےس ظاہر ں‬
‫حقیق منصف ہو سکتا ےہ‪ ،‬جیسا کہ رنن کریم صیل‬ ‫ے‬ ‫ضمی یہ‬
‫ایک دیانتدار‪ ،‬مخلص مومن کا ں‬
‫ے‬
‫چبھن ےہ اےس ترک‬ ‫ضمی ےس فیصلہ مانگو اور جو ں ی‬
‫چی اےس‬ ‫"اپن‬ ‫ہللا علیہ وسلم ی‬
‫ن فرمایا ہ‪ :‬ی‬
‫ں‬ ‫ے‬
‫کر دو۔"[‪]1‬‬

‫می دوشی آیات سورۃ االحزاب یک آیات ‪ 59-58‬ںہی‪:‬‬


‫عورتوں ےک لباس ےک بارے ں‬

‫دین ںہی وہ ی‬
‫(اپن اوپر) بہتان اور‬ ‫‪ )3‬جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بالوجہ ایذا ے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ے‬
‫سچ مومنوں یک بیویوں کو حکم‬ ‫بہت بڑا گناہ اٹھان ںہی۔ اے رنن! اپن بیویوں‪ ،‬اپن بیٹیوں اور ے‬
‫ڈالی (جب ںبیون ملک ہوں)۔ یہ سب ےس آسان ےہ‪ ،‬تاکہ وہ‬ ‫اپن چادریں ی‬
‫اپن اوپر ں‬ ‫دو کہ وہ ی‬
‫ی‬
‫بخشی واال مہربان ےہ۔ (قرآن‬ ‫ن۔ اور ہللا بہت‬‫ممتاز ہو جائی اور انہی ہراساں نہ کیا جا ے‬
‫ں‬ ‫ں‬
‫‪)33:58-59‬‬

‫می مسلمان مرد اور عورت دونوں ہراساں اور اذیت کا شکار تھے۔‬ ‫ی‬
‫قرآن ےک مطابق اس زمان ں‬
‫وت لباس ی‬
‫پہنی یک وجہ یہ ےہ کہ ہراساں نہ کیا‬ ‫نکلی وقت بی ی‬ ‫خواتی کو گھر ےس باہر ے‬
‫ںی‬ ‫مسلمان‬
‫ں‬
‫نہی تھا بلکہ ان‬ ‫ے‬
‫جان۔ اس آیت کا مقصد عورتوں کو ڈھانپنا یا ان ےک گھروں تک محدود رکھنا ں‬
‫سکی۔ ایےس‬‫بغی کیس اذیت ےک چل ں‬ ‫ےک لی یہ محفوظ بنانا تھا کہ وہ ی‬
‫اپن روزمرہ ےک کاموں کو ں‬ ‫ں‬
‫نہی ےہ‬ ‫ے‬ ‫ی‬ ‫ر‬
‫می جہاں "مومن" مسلمانوں ےک دوشوں ےک ساتھ الجھن کا کوت خطرہ ں‬ ‫معاشوں ں‬
‫خواتی یک "مومن" یک شناخت ےک نشان ےک طور پر کام ی‬
‫کرت‬ ‫ںی‬ ‫وت لباس" مسلمان‬ ‫یا جہاں "بی ی‬
‫ں‬
‫نہی کرے گا۔‬ ‫ے‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫"بیوت لباس" پہننا۔ قرآت فرمان ےک حقیق مقصد کو پورا ں‬ ‫ےس قاض ےہ‪ ،‬ضف ں‬
‫[‪]2‬‬

‫ے‬
‫ثقافن اور قبائیل‬ ‫ن ی‬
‫اپن‬ ‫معاشوں ی‬
‫ر‬ ‫کرت ےک بجا ے‬
‫ن‪،‬‬ ‫حقیق پیغام کو قبول ی‬
‫ے‬ ‫بظاہر‪ ،‬اسالم ےک‬
‫ن حجاب‬ ‫دین یک بجا ے‬
‫معن پر توجہ ی‬
‫طریقوں کو جاری رکھا‪ ،‬اور حجاب ےک گہرے اور وسیع ی‬
‫ںی‬
‫خواتی ےک لباس ےک طور پر شامل کیا۔‬ ‫ےک پست ترین ی‬
‫معن کو‬

‫ے‬ ‫ی‬
‫صفات پردے ےک اخالق‬ ‫ناظرہ زین الدین ن یہ رشط رکیھ ےہ کہ نفس کا اخالق اور ں‬
‫ضمی یک‬
‫ے‬
‫سکن۔ تمام بھالئیاں نفس ےک‬ ‫نہی رکیھ جا‬ ‫ے‬ ‫ے‬
‫کہی بہی ےہ۔ دکھاوے ےس بھالت یک امید ں‬‫ےس ں‬
‫ہوت ختم ے‬
‫کرت ںہی کہ‬ ‫ے‬ ‫می ںہی۔ وہ کتاب السفور والحجاب ےک اس حےص کو یہ ے‬
‫کہن‬ ‫جوہر ں‬
‫خواتی پر حجاب پہننا اسالیم فریضہ نہی ہ۔ اگر مسلم قانون سازوں ی‬
‫ن یہ فیصلہ‬ ‫ںی‬ ‫مسلمان‬
‫ں ے‬
‫کیا ےہ تو ان یک ر ےات غلط ےہ۔ [‪]3‬‬

‫غی ملیک طاقتوں یک مداخلت ےس‬


‫می پردہ ایک سیایس بیان بن گیا ےہ‪ ،‬ں‬‫آج کچھ ممالک ں‬
‫آزادی اور خودمختاری یک خواہش کا ڈر ے‬
‫امات انداز۔‬

‫می ایسا‬‫می جو بیھ خیاالت ہوں یا نہ ہوں‪ ،‬قرآن کریم ں‬ ‫چہرے اور‪/‬یا ش ےک پردے ےک بارے ں‬
‫نہی ےہ‬ ‫ے‬ ‫ی‬
‫کرت یک کوت ہدایت ں‬
‫‪’’ )4‬اور وہ عورتی جن ےک بچ پیدا ہوچےک ہی جو نکاح یک امید نہی رکھتی تو ان پر ے‬
‫کوت گناہ‬ ‫ں‬ ‫ں‬ ‫ں‬ ‫ے‬ ‫ں‬
‫(یعن ی‬
‫اپن‬ ‫اپن لباس کو اس طرح ےس اتار دیں کہ ان یک زینت نہ ہو۔ لیکن ں ی‬
‫پرہی کرنا ی‬ ‫نہی کہ وہ ی‬ ‫ں‬
‫سنی واال اور سب کچھ‬ ‫بہی ہ۔ اور ہللا سب کچھ ی‬ ‫وت لباس کو ترک نہ کرنا) ان ےک لی ے‬ ‫بی ی‬
‫ے‬ ‫ں‬ ‫ں‬
‫ی‬
‫جانی واال ےہ۔‘‘ [النور ‪]24:60‬‬

‫‪ )5‬جب تم (اس یک بیویوں) ےس جو چاہو مانگو تو پردے ےک پیچھے ےس مانگو‪ ،‬یہ تمہارے‬
‫نہی کہ تم ہللا ےک رسول‬ ‫دلوں اور ان ےک دلوں ےک لی زیادہ ں ی‬
‫پاکیہ ےہ۔ اور تمہارے ںلی یہ (حق) ں‬ ‫ں‬
‫کو ایذا دو اور نہ یہ کہ تم ان ےک بعد ان یک ازواج ےس نکاح کرو۔ رن شک ہللا ےک نزدیک یہ‬
‫چی ےہ۔‘‘ االحزاب ‪33:53‬‬‫بہت بڑی ں ی‬

‫حجاب ےک متعلق احادیث‬


‫احادیث ےک حواےل ےس‪:‬‬

‫تھی‪:‬‬ ‫رض ہللا عنہا ےس روایت ہ کہ عائشہ ی‬


‫رض ہللا عنہا ے‬
‫کہن ں‬ ‫‪ )1‬صفیہ بنت شیبہ ی‬
‫ے‬
‫(یعن ان ےک جسم‪ ،‬چہرے‪ ،‬گردن اور‬ ‫ے‬
‫ہوت تھے ‪" -‬اور جویوبینہ ی‬ ‫جب یہ کلمات نازل‬
‫ن ی‬
‫اپن ازار (ایک قسم کا لباس) لیا اور‬ ‫ڈالی ےک لی" ‪ -‬انہوں ی‬
‫سینوں) پر ان ےک پردے ی‬
‫ں‬
‫اپن چہرے ڈھانپ ےلی۔ صحیح بخاری حدیث ر‬
‫نمی‬ ‫انہی کناروں ےس پھاڑ دیا اور ان ےس ی‬
‫ں‬
‫( ‪ ) 4481‬۔‬
‫ابوداؤد ( ‪ ) 4102‬ی‬
‫ن اےس درج ذیل ورژن ےس روایت کیا ‪:‬‬

‫(یعن‬ ‫تعایل ی‬
‫ن یہ الفاظ نازل کی کہ "اور جویوبینہ ی‬ ‫ٰ‬ ‫ہللا مہاجر عورتوں پر رحم کرے۔ جب ہللا‬
‫ں‬
‫ن ی‬
‫اپن‬ ‫ان ےک جسم‪ ،‬چہروں‪ ،‬گردنوں اور سینوں) پر ان ےک پردے ڈال دن جائی"‪ ،‬تو انہوں ی‬
‫ں‬ ‫ے‬
‫اپن چہرے ڈھانپ ںلی۔‬ ‫تہبند (ایک قسم کا لباس) کو پھاڑ دیا اور ان ےس ی‬

‫االمی الشنقییط رحمۃ ہللا علیہ ی‬


‫ن فرمایا‪:‬‬ ‫شیخ محمد ں ی‬

‫ن اس آیت ےس جو کچھ‬ ‫خواتی ی‬


‫ںی‬ ‫صحات‬ ‫بتات ےہ کہ یہاں مذکور‬ ‫"یہ حدیث واضح طور پر ے‬
‫ر‬
‫اپن پردے‬‫(یعن ان ےک جسم‪ ،‬چہرے‪ ،‬گردن اور سینوں) پر ی‬ ‫ی‬ ‫سمجھا ےہ ‪" -‬اور جویوبینہ‬
‫کیے پھاڑے اور ی‬
‫اپن‬ ‫اپن ی ڑ‬ ‫ن ی‬ ‫اپن چہرے کو ڈھانپی‪ ،‬اور یہ کہ انہوں ی‬ ‫کھینچنا" ‪ -‬یہ تھا کہ وہ ی‬
‫ں‬
‫ن کہا ےہ کہ‬ ‫ہوت جہاں اس ی‬ ‫ے‬ ‫چہروں کو ڈھانپ لیا‪ ،‬اس آیت می ہللا ےک حکم یک تعمیل ے‬
‫کرت‬ ‫ں‬
‫اپن پردے ڈالنا" جس کا مطلب‬ ‫(یعن ان ےک جسم‪ ،‬چہرے‪ ،‬گردن اور سینوں) پر ی‬ ‫"اور جویوبینہ ی‬
‫تھا کہ ان ےک چہروں کو ڈھانپنا۔ ‪ .‬اس طرح منصف مزاج آدیم سمجھے گا کہ عورت کا حجاب‬
‫می ثابت ےہ۔ عائشہ‬ ‫تفسی صحیح سنت ں‬ ‫ں‬ ‫امی چہرہ ڈھانپنا کتاب ہللا یک‬ ‫اور مردوں ےک س ی‬
‫می‬ ‫می دن ے‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫گی حکم یک تعمیل ں‬ ‫رض ہللا عنہا ن ان عورتوں یک تعریف یک جو ہللا یک کتاب ں ے‬
‫(یعن ان ےک جسم‪،‬‬ ‫کرت ںہی۔ معلوم ہوتا ہ کہ ان یک فہم الفاظ "اور تمام جویوبینہ ی‬ ‫جلدی ے‬
‫ے‬
‫ڈھانپن کا مفہوم رسول ہللا‬‫ی‬ ‫اپن پردے کھینچنا" جیسا کہ چہرہ‬ ‫چہروں‪ ،‬گردنوں اور سینوں) پر ی‬
‫چی ےک بارے‬ ‫ن اس ےس ہر اس ں ی‬ ‫صیل ہللا علیہ وسلم ےس آیا ہ‪ ،‬کیونکہ وہ وہاں تھا اور انہوں ی‬
‫ے‬
‫ٰ‬
‫تعایل فرماتا ےہ‪:‬‬ ‫ے‬
‫نہی سمجھن تھے۔ اور ہللا‬ ‫می ں‬ ‫می پوچھا جو وہ ان ےک مذہب ےک بارے ں‬ ‫ں‬

‫اور ہم ی‬
‫ن آپ یک طرف ذکر (ذکر اور نصیحت ی‬
‫(یعن قرآن) بیھ نازل کیا ےہ تاکہ آپ لوگوں‬
‫ےک ںلی واضح طور پر بیان کریں جو ان یک طرف نازل کیا گیا ےہ اور تاکہ وہ غور و فکر کریں۔‬
‫نحل ‪]16:44‬‬

‫ن فتح الباری می کہا ہ کہ ابن ات حاتم ی‬


‫ن عبد ہللا بن عثمان بن خیثم ےس صفیہ‬ ‫ابن حجر ی‬
‫ر‬ ‫ے‬ ‫ں‬
‫کرت ہ۔ اس روایت می کہا گیا ہ‪ :‬ہم ی‬
‫ن عائشہ‬ ‫ےس روایت یک ہ جو اس یک وضاحت ے‬
‫ے‬ ‫ں‬ ‫ے‬ ‫ے‬
‫ن کہا‪ :‬قریش‬‫سامی قریش یک عورتوں اور ان ےک فضائل کا تذکرہ کیا تو انہوں ی‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫رض ہللا عنہا ےک‬
‫نہی‬ ‫ے‬ ‫ے‬ ‫ی‬
‫می ن انصاریک عورتوں ےس بہی اورکوت عورت ں‬ ‫عورتی اچیھ ںہی‪ ،‬لیکن ہللا یک قسم ں‬
‫ں‬ ‫یک‬
‫کھن تھے۔ جب سورۃ النور‬ ‫یقی ر ے‬ ‫یقی ر ے‬
‫کھن تھے یا ویح پر زیادہ ں ی‬ ‫دیکیھ۔ ہللا یک کتاب پر زیادہ ں ی‬
‫(یعن ان ےک جسموں‪ ،‬چہرے‪ ،‬گردنوں اور سینوں) پر ان ےک‬ ‫ہوت ‪" -‬اور تمام جویوبینہ ی‬ ‫نازل ے‬
‫کھینچن ےک لی" ‪ -‬ان ےک مرد ان ےک پاس آ ے‬
‫ن اور ان کو جو نازل کیا گیا تھا وہ سنایا‪ ،‬اور‬ ‫ی‬ ‫پردے‬
‫ں‬
‫گی تھے‪ ،‬اور اگیل صبح‬ ‫نہی ے‬‫می ےس جو اس ےک تہبند پر ں‬ ‫نہی تیھ۔ ان ں‬
‫وہاں ایک بیھ عورت ں‬
‫ن اس طرح لپیٹ کر نماز پڑیھ جیےس ان ےک شوں پر کوے ہوں۔ مذکورہ باال بخاری‬ ‫انہوں ی‬
‫رض ہللا عنہا کو‬ ‫گن ہ‪ ،‬جہاں ہم عائشہ ی‬ ‫می بیھ یہ بات واضح طور پر بیان یک ے‬ ‫یک روایت ں‬
‫ے‬
‫پرہیگار تھی‪ ،‬ان یک تعریف اس انداز می ے‬
‫کرت ںہی اور یہ‬ ‫دیکھن ںہی‪ ،‬جو اس قدر عالم اور ں ی‬
‫ے‬
‫ں‬ ‫ں‬
‫نہی دیکھا۔ جو ہللا یک کتاب پر زیادہ ں ی‬
‫یقی‬ ‫ی‬ ‫ے‬
‫بیان کرت ںہی کہ انہوں ن کبیھ کیس عورت کو ں‬
‫ن‬‫کھن تھے۔ اس ےس واضح طور پر معلوم ہوتا ہ کہ انہوں ی‬ ‫یقی ر ے‬ ‫ر ے‬
‫کھن تھے یا ویح پر زیادہ ں ی‬
‫ے‬
‫(یعن ان ےک جسموں‪ ،‬چہرے‪ ،‬گردنوں اور سینوں)‬ ‫اس آیت ےس یہ سمجھا ‪" -‬اور جویوبینہ ی‬
‫پر نقاب ڈالنا" ‪ -‬کہ ان ےک چہروں کو ڈھانپنا واجب ےہ اور یہ ان ےک کتاب پر ایمان یک وجہ‬
‫ےس ہوا ےہ۔ ہللا کا اور ویح پر ان کا ایمان۔ اس ےس یہ بیھ معلوم ہوتا ےہ کہ عورتوں کا مردوں‬
‫اپن چہرے کو ڈھانپنا ہللا یک کتاب پر ایمان اور ویح پر ایمان ےہ۔‬ ‫سامی حجاب کرنا اور ی‬ ‫ی‬ ‫ےک‬
‫می ےس بعض ے‬
‫کہن ںہی کہ قرآن و‬ ‫ی‬ ‫ٰ‬
‫واقیع یہ بڑی عجیب بات ےہ کہ علم کا دعوی کرت والوں ں‬
‫غی محرم مردوں ےک‬ ‫سنت می اییس ے‬
‫کوت ں ی‬
‫می یہ کہا گیا ہو کہ عورتوں کو ں‬ ‫نہی ےہ جس ں‬ ‫چی ں‬ ‫ں‬
‫می ایسا کیا تھا۔ اس یک‬ ‫ی ی‬ ‫سامی ی‬‫ی‬
‫خواتی ن اطاعت ں‬‫ں‬ ‫صحات‬
‫ر‬ ‫اپن چہرے کو ڈھانپنا ےہ‪ ،‬حاالنکہ‬
‫می مضبویط‬ ‫معن بیھ سنت ں‬‫می ہللا ےک حکم کو‪ ،‬ویح پر ایمان ےک ساتھ‪ ،‬اور یہ کہ یہ ی‬ ‫کتاب ں‬
‫می نقل کیا گیا ےہ۔ یہ اس بات کا سب ےس‬ ‫ےس پیوست ےہ‪ ،‬جیسا کہ اوپر بخاری یک رپورٹ ں‬
‫کرت ںہی۔ (عدوی البیان‪،‬‬ ‫ی حجاب یک پابندی ے‬ ‫مضبوط ثبوت ہ کہ تمام مسلمان خوات ں ی‬
‫ے‬
‫‪)594-595/6‬‬

‫کہن ںہی کہ رنن اکرم صیل ہللا علیہ وسلم یک ازواج‬ ‫المؤمنی عائشہ ی‬
‫رض ہللا عنہا ے‬ ‫ںی‬ ‫‪ )2‬ام‬
‫مطہرات رات کو منایس ( البقیع یک طرف معروف جگہوں) یک طرف حاجت ےک ںلی‬
‫اپن بیویوں کو‬ ‫تھی اور عمر ی‬
‫رض ہللا عنہ آپ صیل ہللا علیہ وسلم ےس کہو کہ ی‬ ‫ے‬
‫نکلن ں‬
‫نہی کیا۔ پھر ایک رات‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫پردہ کرت دو۔ لیکن رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم ن ایسا ں‬
‫محیمہ سودہ بنت زمعہ عشاء ےک وقت باہر‬ ‫رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم یک زوجہ ے‬
‫ن اےس پکارا‪ :‬اے سودہ ہم‬ ‫رض ہللا عنہ ی‬ ‫تھی۔ عمر ی‬
‫نکلی اور وہ ایک دراز قد عورت ں‬
‫ں‬
‫ن حجاب یک‬ ‫تعایل ی‬
‫ٰ‬ ‫تمہی پہچان لیا ےہ۔ اس امید پر کہ حجاب نازل ہو گا تو ہللا‬ ‫ی‬
‫ن ں‬
‫نمی ( ‪ 146‬؛ مسلم ‪) 2170‬‬ ‫ے‬
‫آیت نازل فرمات۔ صحیح بخاری حدیث ر‬
‫ی‬ ‫ن بیان کیا کہ انس ی‬‫‪ )3‬ابن شہاب ی‬
‫می لوگوں‬‫می حجاب ےک بارے ں‬ ‫رض ہللا عنہ ن کہا‪ :‬ں‬
‫ے‬
‫پوچھن تھے۔‬ ‫می‬ ‫می سب ےس زیادہ جانتا ہوں۔ رات بن کعب مجھ ےس اس ےک بارے ں‬ ‫ں‬
‫رض ہللا عنہا ےس شادی‬ ‫ن زینب بنت جحش ی‬ ‫جب رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم ی‬
‫می شادی یک تیھ‪ ،‬تو سورج ی‬
‫نکلی ےک بعد آپ صیل ہللا علیہ‬ ‫ی‬
‫یک‪ ،‬جن ےس آپ ن مدینہ ں‬
‫ن لوگوں کو کھا ی‬
‫ن یک دعوت دی۔ رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم بیٹھ ے‬
‫گی اور‬ ‫وسلم ی‬
‫گی‪ ،‬یہاں تک کہ رسول ہللا صیل‬ ‫لوگوں ےک جا ی‬
‫ن ےک بعد کچھ آدیم آپ ےک اردگرد بیٹھ ے‬
‫ی ی‬ ‫ہللا علیہ وسلم کھڑے ہو ے‬
‫می اس ےک ساتھ چلتا رہا‪،‬‬
‫چلی لگ۔ اور ں‬ ‫گی اور تھوڑی دیر‬
‫گی‬ ‫یہاں تک کہ وہ عائشہ ےک گھر ےک دروازے پر پہنچا۔ پھر اس ی‬
‫ن سوچا کہ وہ چےل ے‬
‫وہی بیٹھے‬
‫می اس ےک ساتھ واپس چال گیا اور وہ ابیھ تک ں‬ ‫ںہی تو وہ واپس چال گیا اور ں‬
‫می اس ےک ساتھ چال‪ ،‬یہاں تک کہ وہ عائشہ‬ ‫ے‬
‫ہوت تھے۔ وہ پھر واپس چال گیا‪ ،‬اور ں‬
‫می ان ےک ساتھ واپس‬ ‫ے‬ ‫ی‬
‫پہنچ‪ ،‬پھر وہ واپس آن اور ں‬
‫رض ہللا عنہا ےک گھر ےک دروازے پر ے‬
‫میے اور اس ےک درمیان پردہ ڈال دیا اور‬ ‫ی‬ ‫آیا‪ ،‬اور وہ لوگ چےل ے‬
‫گی تھے۔ پھر اس ن ں‬
‫ہوت۔ (البخاری‪5149 ،‬؛ مسلم‪)1428 ،‬‬ ‫حجاب یک آیت نازل ے‬
‫ن کہا‪ :‬رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم‬‫رض ہللا عنہا ی‬ ‫کہن ںہی کہ عائشہ ی‬
‫رض ہللا عنہ ے‬ ‫عروہ ی‬
‫می‬ ‫فجر یک نماز پڑھا ے‬
‫عورتی آپ صیل ہللا علیہ وسلم ےک ساتھ تہبندوں ں‬ ‫ں‬ ‫کرت تھے اور مومن‬
‫انہی‬ ‫ے‬ ‫می) ی‬ ‫ے‬ ‫ڑ‬
‫جاتی۔ ان ےک گھر اور کوت بیھ ں‬ ‫ں‬ ‫ہوتی‪ ،‬پھر واپس چیل‬ ‫ں‬ ‫حاض‬ ‫لپن ہوت (نماز ں‬
‫نمی ( ‪ 365‬؛ مسلم ‪) 645 :‬‬ ‫ے‬
‫پہچان نہ پات۔ صحیح بخاری حدیث ر‬
‫کہن ںہی کہ جب ہم رسول ہللا صیل ہللا علیہ وسلم ےک‬ ‫رض ہللا عنہا ے‬ ‫المؤمنی عائشہ ی‬
‫ںی‬ ‫ام‬
‫گزرت تھے اور جب وہ ہمارے قریب‬ ‫ے‬ ‫ہوت تھے تو سوار ہمارے پاس ےس‬ ‫ے‬ ‫ساتھ احرام باندےھ‬
‫اپن جلباب کو نیچ کر ے‬
‫دین‪ ،‬پھر جب وہ گزر‬ ‫اپن شوں ےس ہمارے چہروں ےک اوپر ی‬ ‫ن تھے۔ ی‬ ‫آے‬
‫ے‬
‫(سی ابوداؤد‪1833 ،‬؛ ابن ماجہ‪2935 ،‬؛ ابن خزیمہ‬ ‫ن تو ہم انہی دوبارہ ننگا ے‬
‫کرت۔ ی ی‬ ‫جا ے‬
‫ں‬
‫می اےس صحیح قرار دیا ےہ)‬ ‫ی ی‬
‫(‪ )4،203‬اور البات ن کتاب جلباب المرہ المسلمہ ں‬
‫اپن چہرے کو ڈھانپ لیا ے‬
‫کرت تھے۔ (روایت‬ ‫سامی ی‬
‫ی‬ ‫ن کہا‪ :‬ہم مردوں ےک‬ ‫اسماء بنت ات بکر ی‬
‫ر‬
‫ن اس ےس اتفاق‬‫ن اےس صحیح قرار دیا اور ذہن ی‬ ‫ابن خزیمہ‪203/4 ،‬؛ الحاکم‪624/1 ،‬۔ انہوں ی‬
‫ر‬
‫می بیھ صحیح قرار دیا ےہ۔ )‬ ‫ی ی‬
‫کیا‪ ،‬اےس البات ن جلباب المرہ المسلمہ ں‬
‫ن تھے جنہوں ی‬ ‫کہن ہی‪ :‬ہم حفصہ بنت سیین ےک پاس جا ے‬
‫ن اپنا چادر اس‬ ‫ں‬ ‫عاصم االحوال ے ں‬
‫کہن‪ :‬ہللا تم پر رحم کرے۔‬ ‫طرح ڈایل تیھ اور اس ےس اپنا چہرہ ڈھانپ لیا تھا‪ ،‬اور ہم ان ےس ے‬
‫کھتی‪،‬‬
‫نہی ر ں‬
‫بچ پیدا ہوچےک ںہی جو شادی یک امید ں‬ ‫عورتی جن ےک ے‬
‫ں‬ ‫ٰ‬
‫تعایل فرماتا ےہ‪’’ :‬اور وہ‬ ‫ہللا‬
‫اپن لباس کو اس طرح ترک کردیں کہ ان یک زینت نہ ہو۔‘‘ نور‬ ‫نہی کہ وہ ی‬ ‫ے‬
‫ان پر کوت گناہ ں‬
‫(یعن ی‬
‫اپن‬ ‫کہی یےک‪" :‬لیکن ں ی‬
‫پرہی کرنا ی‬ ‫کہن‪ :‬اس ےک بعد کیا آتا ےہ؟ ہم ں‬ ‫‪]24:60‬۔ اور وہ ہم ےس ے‬
‫ی‬ ‫وت لباس کو ترک نہ کرنا) ان ےک لی ے‬ ‫بی ی‬
‫بہی ےہ"۔ اور وہ کہے یک‪ :‬یہ حجاب ےک خیال یک تصدیق‬ ‫ں‬ ‫ں‬
‫ن روایت کیا ےہ‪)93/7 ،‬‬ ‫(بیہق ی‬
‫ے‬ ‫کر رہا ےہ۔‬
‫بہی جانتا ےہ۔‬ ‫اور ہللا یہ ے‬

You might also like