You are on page 1of 11

‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں

کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫ویڈیو‬ ‫سائنس‬ ‫فن فنکار‬ ‫کھیل‬ ‫ورلڈ‬ ‫آس پاس‬ ‫پاکستان‬ ‫صفحۂ اول‬

‫سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل‬


‫جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫جعفر رضوی‬
‫صحافی‪ ،‬لندن‬

‫‪ 5‬جون ‪2021‬‬

‫‪GETTY IMAGES‬‬

‫یہ تحریر ابتدائی طور پر جون ‪ 2021‬میں شائع ہوئی۔‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪1/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫’انسانی گوشت کے جلنے کی ُب و تو شاید کمرۂ عدالت تک نہیں پہنچ رہی تھی مگر آگ کے شعلوں سے جھلس جانے‬
‫والی دونوں بہنوں کی چیخیں نظاِم انصاف کے کانوں میں صور پُھ ونک رہی تھیں۔‘‬

‫شیکسپیئر کے مکالمے یا غالب کے شعر کی طرح‪ُ ،‬ا ن بزرگ کی بات بھی ُس نے بغیر نظر انداز نہیں کی جا سکتی تھی۔‬
‫فرق صرف یہ تھا کہ ان کا کہا ہوا نہ تو تخیالتی شعر تھا اور نہ المیے پر مبنی ڈرامہ۔‬

‫وہ ’سانحۂ ٹنڈو بہاول‘ کے دردناک اور دل سوز حقائق بیان کر رہے تھے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق اسی سانحے نے ُم لک‬
‫کے جنوبی صوبے سندھ میں جاری ُا س فوجی کارروائی کا ُر خ بھی موڑ کر رکھ دیا تھا جسے ’سندھ آپریشن کلین اپ‘‬
‫کہا جاتا ہے۔‬

‫وہ پانچ جون ‪ 1992‬کی رات تھی۔ سندھ میں ڈاکوؤں کے خالف آپریشن شروع ہوئے ابھی محض ایک ہی ہفتہ گزرا تھا‬
‫کہ وہاں تعینات میجر ارشد جمیل اعوان کی سربراہی میں فوج کے ایک دستے نے دعو ٰی کیا کہ فوج سے مقابلے میں‬
‫نو ڈاکو مارے گئے۔‬

‫فوج نے یہ دعو ٰی بھی کیا کہ ہالک ہونے والے ’جرائم پیشہ‘ افراد انڈین خفیہ ادارے ’را‘ سے بھی روابط رکھتے تھے اور ُا ن‬
‫سے بھاری مقدار میں جدید اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔‬

‫فوجی افسر کے دعوے پر مبنی خبر شہری عالقوں سے شائع ہونے والے اخبارات میں چھپنے کے بعد وزیراعظم نواز‬
‫شریف اور آرمی چیف جنرل آصف نواز دونوں ہی دریائے سندھ کے کنارے اس مقام پر پہنچے جہاں فوج نے مقابلے کا‬
‫دعو ٰی کیا تھا۔‬

‫آئی ایس پی آر کے اس وقت سندھ میں نگران بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) صولت رضا بھی وزیراعظم اور آرمی چیف کے ہمراہ‬
‫ٹنڈو بہاول گئے تھے۔‬

‫وہ بتاتے ہیں ’میں نے ہی کور کیا تھا۔ وہاں ڈاکوؤں سے برآمد ہونے واال اسلحہ بھی دکھایا گیا جس کی ہم نے تصاویر‬
‫بھی پریس کو جاری کیں اور وزیراعظم نے کارروائی میں شریک افسر اور ان کے دستے کے لیے انعامی رقم کا اعالن بھی‬
‫کیا۔‘‬

‫صحافی ناز سہتو ُا سی عالقے سے تعلق رکھتے ہیں اور اس وقت انگریزی اخبار سندھ آبزرور اور سندھی اخبار خادِم‬
‫وطن دونوں ہی کے نیوز ایڈیٹر تھے۔‬

‫ناز سہتو کے مطابق تین چار روز تک تو شہری عالقوں کے بڑے اخبارات میں بھی اس مقابلے کی خوب پذیرائی ہوئی‬
‫مگر پھر مقامی صحافیوں نے باآلخر اس کے اصل حقائق کا پردہ فاش کر دیا۔‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪2/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫‪SHAMS JAFAR ANI‬‬

‫ناز سہتو نے بتایا ’اور تب چانڈیو قبیلے سے تعلق رکھنے والی‬


‫مائی جندو کے خاندان پر ٹوٹنے والی قیامت کا پتا چال۔‘‬
‫پوڈکاسٹ‬
‫ُا س زمانے کے انگریزی اور اردو اخبارات اور اب انٹرنیٹ پر‬
‫دستیاب معلومات کے مطابق میجر ارشد جمیل اعوان کے‬
‫بعض قرابت دار دراصل مائی جندو کے خاندان کی ملکیتی‬
‫زمین پر قبضہ کرنا چاہتے تھے اور انھوں نے اس سلسلے میں‬
‫میجر ارشد جمیل سے ’مدد‘ مانگی۔‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪3/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫تحقیقات کے مطابق پانچ جون کی رات میجر ارشد اپنے ‪15‬‬


‫رکنی دستے کے ہمراہ مائی جندو کے گھر میں جا گھسے اور‬
‫وہاں موجود نو افراد کو بندوق کی نوک پر اغوا کر لیا۔ ِا ن‬
‫افراد میں مائی جندو کے دو بیٹے بہادر اور منٹھار جبکہ ایک‬
‫داماد حاجی اکرم بھی شامل تھے۔‬

‫ڈرامہ کوئین‬
‫پھر میجر ارشد اور ُا ن کا دستہ تمام مغویوں کو لے کر دریائے‬
‫’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں‬
‫سندھ کے کنارے پہنچا جہاں ان تمام افراد کو قطار میں کھڑا‬
‫کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا‬
‫کر کے گولیاں مار دی گئیں اور مرنے والے نو افراد کو ڈاکو قرار‬
‫قسطیں‬
‫دے دیا گیا۔‬

‫ناز سہتو کے مطابق ’ہمارے ایک نمائندے نے پانچ جون کی‬


‫رات محض اتنی خبر دی کہ ٹنڈو بہاول سے کچھ افراد کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کہیں لے گئے ہیں۔ دوسرے دن‬
‫قریبی دریائی عالقے کوٹھڑی سے خبر آئی کہ کچھ الشیں ہسپتال الئی گئی ہیں۔‘‬

‫الشوں کی صرف تصاویر دستیاب تھیں جبکہ حراست کی خبر کی کوئی تفصیل نہیں تھی اور ناز سہتو سمیت کئی‬
‫صحافی بھی دونوں خبروں کے تعلق سے بےخبر تھے۔‬

‫بہرحال مقامی اخبارات میں الشوں کی تصاویر بغیر تفصیل کے شائع ہوئی اور حراست کی خبر کے لیے ناز سہتو‬
‫سمیت کئی صحافی ٹنڈو بہاول پہنچے۔‬

‫ناز سہتو کے مطابق ’ٹنڈو بہاول کے سہمے ہوئے خوفزدہ لوگ جنھیں اپنے لوگوں کے فوجی افسر اور دستے کے ہاتھوں‬
‫قتل کی کوئی اطالع ہی نہیں تھی اتنے ڈرے ہوئے تھے کہ حراست کی خبر پر بات کرنے کو بھی تیار نہیں تھے مگر جب‬
‫انھیں دریا کنارے سے ملنے والی الشوں کی تصاویر دکھائی گئیں تو ُا نھیں پہچان کر یہ لوگ رونے اور بین کرنے لگے۔‘‬

‫یہ بھی پڑھیے‬

‫آپریشن ’کلین اپ‘‪ :‬سندھ میں ڈاکو راج‪ ،‬تیس سال پہلے اور آج‬

‫کراچی آپریشن‪’ :‬اس شہر کی بدقسمتی کی قیمت اپنے پیاروں کو کھو کر ادا کی‘‬

‫کراچی آپریشن‪’ :‬اس شہر کی بدقسمتی کی قیمت اپنے پیاروں کو کھو کر ادا کی‘‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪4/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫‪GETTY IMAGES‬‬

‫’پھر پتہ چال کہ اصل میں ہوا کیا ہے اور مائی جندو کے خاندان پر کیا قیامت ٹوٹ پڑی ہے یعنی فوجی دستے نے مائی‬
‫جندو کے خاندان کے ارکان کو ڈاکو قرار دے کر جعلی مقابلے میں قتل کر دیا۔‘‬

‫یہ حقائق پہلے مقامی پھر اردو اور انگریزی کے قومی اور باآلخر عالمی ذرائع ابالغ میں شائع ہوئے تو ’سانحۂ ٹنڈو‬
‫بہاول‘ ایسی قومی شرمندگی کا باعث بنا جس کا اعتراف ُا س وقت کے وزیراعظم نواز شریف اور چیف آف آرمی‬
‫سٹاف جنرل آصف نواز کو اعالنیہ طور پر کرنا پڑا۔‬

‫اسی شرمندگی میں فوج کی صوبائی قیادت تک اعلٰی افسران کے خالف کارروائی عمل میں الئی گئی۔ بریگیڈیئر‬
‫(ریٹائرڈ) صولت رضا کے مطابق ’جی او سی حیدرآباد میجر جنرل سلیم الحق اور ُا ن کے نائب بریگیڈیئر کو عہدوں‬
‫سے ہٹا دیا گیا۔‘‬

‫اخبارات کے مطابق میجر ارشد جمیل اعوان کو فوج سے برطرف کر کے اور ُا ن کے دستے کے ارکان سمیت گرفتار کر لیا‬
‫گیا اور ان کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل شروع ہوا۔‬

‫ناز سہتو کے مطابق مائی جندو اور ُا ن کے خاندان کو سمجھوتے کے بدلے بڑی زرعی زمین کی بھی پیشکش ہوئی مگر‬
‫انھوں نے حصول انصاف کو ترجیح دی۔‬

‫ماورائے عدالت و قانون نو افراد کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر میجر ارشد جمیل کو پھانسی کی سزا تو سنا دی‬
‫گئی مگر مائی جندو اور ُا ن کے خاندان کے لیے اس کے باوجود بھی انصاف کا حصول ہرگز آسان نہیں تھا۔‬

‫تقریبًا چار برس تک مقدمہ فوجی اور دیگر ملکی عدالتوں میں روایتی تاخیر کا شکار ہوا اور مائی جندو کا خاندان‬
‫انصاف کا منتظر رہا۔‬

‫اب اسے عدل کی فراہمی کی سست رفتار کہہ لیں یا نظام انصاف کی طویل محکمہ جاتی خامیاں مگر مائی جندو‬
‫کے خاندان کو اپنے بے گناہ بیٹوں اور داماد سمیت نو افراد کے قاتلوں کو سزا دلوانے اور صرف ایک کو تختۂ دار تک‬
‫پہنچانے کے لیے دو اور جانوں کا نذرانہ دینا پڑا۔‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪5/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫ستمبر ‪ 1996‬میں مائی جندو کی دو صاحبزادیوں حاکم زادی اور زیب الِن سا نے اعالن کیا کہ اگر ُا ن کے بھائیوں اور‬
‫شوہر کے قاتلوں کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد نہ ہوا اور مزید تاخیر کی گئی تو وہ حیدرآباد میں عدالت کی‬
‫عمارت کے سامنے خود سوزی کر لیں گی۔‬

‫‪GETTY IMAGES‬‬

‫اسے بھی بدقسمتی کہا جائے یا نظام انصاف کی کمزوری کے مائی جندو کی بیٹیوں کو آخِر کار ‪ 11‬ستمبر ‪ 1996‬کو‬
‫اپنی دھمکی پر عملدرآمد کرنا ہی پڑا۔‬

‫جھلس کے شدید زخمی ہو جانے کے بعد انتہائی نازک حالت میں دونوں بہنوں کو بیسیوں میل ُد ور کراچی کے سول‬
‫ہسپتال منتقل کیا گیا کیونکہ پورے صوبے میں اس وقت کسی دوسرے ہسپتال میں برن وارڈ ہی نہیں تھا۔ اسی برن‬
‫وارڈ میں دونوں بہنیں زخموں کی تاب نہ التے ہوئے باآلخر جان کی بازی ہار گئیں۔‬

‫دونوں بہنوں کے یوں زندگی ہار جانے کے ٹھیک ایک ہفتے بعد ‪ 19‬ستمبر ‪ 1996‬کو مجھے وہ بزرگ کراچی میں ایک‬
‫عدالت ہی کے باہر ملے۔ ُا ن بزرگ سے اپنی مالقات میں کبھی فراموش نہیں کر پاؤں گا۔ وہ بدھ کی عجیب وحشت‬
‫انگیز سی صبح تھی۔‬

‫تب میں انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ کا کرائم رپورٹر تھا اور کسی خبر کے سلسلے میں کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر‬
‫واقع سٹی کورٹ پہنچا تھا جہاں ایک راہداری میں وہ بزرگ بھی بیٹھے تھے۔‬

‫وہ جامشورو سے آئے تھے۔ ایک ہفتے پہلے مائی جندو کی بیٹیوں کی خود سوزی کی خبر کم از کم کراچی کے ایک‬
‫رپورٹر اور جامشورو کے ایک بزرگ مکین کے لیے تو تب بھی تازہ ہی تھی۔‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪6/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫اچانک ُا ن سے تعارف ہوا اور تعارف ہوتے ہی انھوں نے ُا س خبر کا تذکرہ کیا۔‬

‫ُا ن کی نیلی مائل چھوٹی آنکھیں‪ ،‬پتال مگر جھریوں بھرا چہرہ‪ ،‬روایتی سندھی مونچھیں‪ ،‬خشخشی ڈاڑھی‪ ،‬کاندھے پر‬
‫پڑی اجرک اور ملگجا عام سا مگر صاف ستھرا لباس میں کبھی کچھ نہیں بھول پایا‪ ،‬بس نہیں یاد رہا تو ُا ن کا نام‬
‫لیکن ان کے الفاظ زندگی بھر یاد رہیں گے۔‬

‫انھوں نے کہا تھا ’ُپ ٹ (بیٹے) انسانی گوشت کے جلنے کی ُب و تو شاید کمرۂ عدالت تک بھی نہیں پہنچ رہی تھی مگر آگ‬
‫کے شعلوں سے جھلس جانے والی دونوں بہنوں کی چیخیں نظاِم انصاف کے کانوں میں وہ ُص ور پُھ ونک رہی تھیں کہ‬
‫یوں لگا کہ پّت ھر کی بنی ہوئی قانون کی دیوی بھی اپنی آنکھوں پر بندھی ہوئی سیاہ َپ ّٹ ی نوچ کر پھینک دے گی۔‘‬

‫مائی جندو کی بیٹیوں کی ہالکت کے باوجود سزا پر عملدرآمد اس وقت تک نہیں ہو سکا جب تک سپریم کورٹ نے‬
‫میجر ارشد کی سزائے موت کے خالف اپیل اور پھر صدِر پاکستان نے رحم کی اپیل مسترد نہیں کر دی۔‬

‫آخِر کار ‪ 28‬اکتوبر ‪ 1996‬کو میجر ارشد کو حیدرآباد کی سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی مگر واقعے کے دیگر‬
‫ملزمان کو موت کی سزا نہ دی گئی۔‬

‫متعلقہ عنوانات‬

‫سندھ‬ ‫پاکستان‬ ‫پاکستانی فوج‬

‫اسی بارے میں‬

‫سندھ آپریشن کلین اپ ‪’ :1992‬جرائم کے خالف متناز ع کارروائی جو آج‬


‫بھی پراسراریت میں دبی ہے‬
‫‪ 28‬مئ ‪2021‬‬

‫قادر بخش المعروف ’قادو مکرانی‘‪ :‬انگریز سرکار کے لیے ’سرکش ڈاکو‘‬
‫مگر عوام کے لیے ’وطن کا رکھواال‘‬
‫‪ 1‬ستمبر ‪2020‬‬

‫’جگر جالل کروڑوں کی آسامی ہے‪ ،‬دو تین الکھ کا آدمی نہیں‘‬
‫‪ 24‬اگست ‪2019‬‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪7/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫الڈی گینگ‪ :‬صدیوں پرانے پولیسنگ نظام اور قبائلی روایات کو توڑنے واال‬
‫سفاک گینگ‬
‫‪ 27‬مئ ‪2021‬‬

‫کراچی آپریشن‪ 1990 :‬کی دہائی میں کراچی میں ہونے والے ’آپریشن بلیو‬
‫فوکس‘ کی دل دہال دینے والی داستان‬
‫‪ 27‬جوالئی ‪2020‬‬

‫کچے کے ڈاکوؤں کا ’دھ چھکو‘ جس کے سامنے پولیس بکتر بند میں بھی‬
‫محفوظ نہیں‬
‫‪ 25‬مئ ‪2021‬‬

‫اہم خبریں‬

‫’چین ہماری معیشت اور قومی سالمتی کے لیے طویل مدتی خطرہ ہے‪ ‘:‬امریکی و برطانوی انٹیلیجنس کا انتباہ‬
‫‪ 2‬گھنٹے قبل‬

‫بال جتنی باریک شیشے کی ٹیوبز جن کے سہارے آپ کا انٹرنیٹ چلتا ہے‬


‫‪ 3‬گھنٹے قبل‬

‫الئیو الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کا ‪ 100‬یونٹ مفت دینے کا روشن گھر پروگرام معطل کر دیا‬

‫فیچر اور تجزیے‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪8/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫سندھ کا گاؤں جہاں ہرنوں کی باقاعدہ تدفین ہی نہیں بلکہ دعا کے لیے تعزیتی کیمپ بھی لگا‬
‫‪ 6‬گھنٹے قبل‬

‫ہم کسی سے کم نہیں۔۔۔ خواتین گاڑی ہی نہیں بلکہ بھاری بھرکم طیاروں کے بھی ٹائر بدل لیتی ہیں‬
‫‪ 5‬گھنٹے قبل‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪9/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫یوسف خان کا فلمی نام دلیپ کمار کب اور کیسے پڑا‬


‫‪ 7‬جوالئی ‪2021‬‬

‫بلوچستان میں بارش اور سیالبی ریلوں سے تین روز میں ‪ 33‬ہالکتیں‪ ،‬متعدد مکانات متاثر‬
‫‪ 7‬جوالئی ‪2022‬‬

‫سب سے زیادہ پڑھی جانے والی‬

‫جب پڑھایا ہی نہیں تو تنخواہ کیوں لوں؟ کالج پروفیسر نے ‪ 24‬الکھ حکومت کو واپس کر دیے‬ ‫‪1‬‬

‫بال جتنی باریک شیشے کی ٹیوبز جن کے سہارے آپ کا انٹرنیٹ چلتا ہے‬ ‫‪2‬‬
‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪10/11‬‬
‫‪7/7/22, 2:32 PM‬‬ ‫اردو ‪ - BBC News‬سانحۂ ٹنڈو بہاول‪ :‬مائی جندو کے خاندان کے نو افراد کا قتل جس نے سندھ میں آپریشن کلین اپ کا رخ ہی موڑ دیا‬

‫’چین ہماری معیشت اور قومی سالمتی کے لیے طویل مدتی خطرہ ہے‪ ‘:‬امریکی و برطانوی انٹیلیجنس کا‬ ‫‪3‬‬
‫انتباہ‬

‫اینکر عمران ریاض اٹک عدالت سے رہا‪ ،‬ایک اور مقدمے میں چکوال پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا‬ ‫‪4‬‬

‫بورس جانسن کی وہ غلطیاں جن کی وجہ سے ان کے وزیر یکے بعد دیگرے مستعفی ہو رہے ہیں‬ ‫‪5‬‬

‫محمد حنیف کا کالم‪ :‬جنرل باجوہ کا ڈنڈا اور ففتھ جنریشن وارفیئر کا انجام‬ ‫‪6‬‬

‫نانگا پربت سر کرنے والے کوہ پیما شہروز کاشف کیمپ ٹو پہنچ گئے‪ ،‬صحت ’بالکل ٹھیک ہے‘‬ ‫‪7‬‬

‫سندھ کا گاؤں جہاں ہرنوں کی باقاعدہ تدفین ہی نہیں بلکہ دعا کے لیے تعزیتی کیمپ بھی لگا‬ ‫‪8‬‬

‫دھونی‪ :‬رانچی کا ’پل دو پل کا شاعر‘ جو انڈین کرکٹ کا ’مطمئن‘ راک سٹار بنا‬ ‫‪9‬‬

‫ہم کسی سے کم نہیں۔۔۔ خواتین گاڑی ہی نہیں بلکہ بھاری بھرکم طیاروں کے بھی ٹائر بدل لیتی ہیں‬ ‫‪10‬‬

‫جانیے کہ آپ بی بی سی پر کیوں اعتماد کر سکتے ہیں‬

‫کوکیز‬ ‫استعمال کے ضوابط‬

‫بی بی سی سے رابطہ کریں‬ ‫بی بی سی کے بارے میں‬

‫‪AdChoices / Do Not Sell My Info‬‬ ‫پرائیویسی پالیسی‬

‫© ‪ 2022‬بی بی سی‪ .‬بی بی سی بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں بیرونی لنکس کے بارے میں ہماری پالیسی‪.‬‬

‫‪https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57266227‬‬ ‫‪11/11‬‬

You might also like