Professional Documents
Culture Documents
Pak Study Assignment
Pak Study Assignment
Assignment # 01
Submitted by:
1. Muhammad Adnan Maqbool, (BSCE002203138)
2. Ghulam Asgar (BSCE002203017)
3. Farhan Asharf (BSCE002203023)
4. Saeed Ahmad (BSCE002203011)
5. Abu Bakkar (BSCE002203013)
Section:
D (1st Semester)
Subject: PakStudy
Topic:
اسالم میں تصور سیاست
Submitted to:
Ma’am Saman Sarwar.
فہرست
ADNAN DOCS.
2
ADNAN DOCS.
3
ADNAN DOCS.
4
جاہلیت کا تصور تھا اور اس کی بنیاد پر کسی انسانی تہذیب و تمدن کی
عمارت قائم نہ ہو سکتی تھی۔ تہذیب و تمدن کے معنی انسان کی پوری
زندگی کے ہیں اور جو چیزانسان کی زندگی کا ایک محض ضمیمہ ہو
اس پر پوری زندگی کی عمارت ظاہر ہے کہ کی کسی طرح قائم نہیں ہو
سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مہذب اور تہذیب و تمدن ہمیشہ
ایک دوسرے سے الگ ہے۔ ان دونوں نے ایک دوسرے پر تھوڑا بہت اثر
ضرور ڈاال مگر یہ اثر اس قسم کا تھا جو مختلف اور متضاد چیزوں کے
یکجا ہونے سے مرتب ہوتا ہے۔ اس لیے یہ اثر کہیں بھی مفید نظر نہیں
آتا۔ مزہب نے تہذیب و تمدن پر جب اثر ڈاال تو اس میں رہبانیت مادی
عالئق سے نفرت لزات دینوی سے کراہت عالم اسباب بے تلقی انسانی
تعلقات میں انفرادیت تنافر اور تعصب کے عناصر داخل کر دیا۔ یہ اثر
کسی معنی میں بھی ترقی پرور نہ تھا۔ بلکہ د نیوی ترقی کی راہ میں
انسان کے لیے ایک سنگ گراں تھا۔ دوسری طرف تہذیب و تمدن نے جس
کی بنیاد پراسراریت اور خواہشات نفس کے اتباع پر قائم تھی “مزہ ب پر
جب کبھی اثر ڈاال اس کو گندہ کر دیا۔ اس نےمزہب میں نفس پرستی کی
ساری نجاستیں دال کر دیں اور اس سے ہمیشہ یہ فائدہ اٹھانے کی کوشش
کی کہ ہراس گندی اور بد سے بدتر چیز کو جسے نفس حاصل کرنا چاہے
مذہبی تقدس کا جامہ پہنا دیا جائے تا کہ نہ خود اپنا ضمیر مالمت کرے نہ
کوئی دوسرا اس کے خالف کچھ کہہ سکے مذہب اور تہذیب و تمدن
کے اس تعلق کو دیکھا دیکھا جائے تو یہ حقیقت بالکل نمایاں نظر آتی ہے
کہ دنیا میں ہر جگہ تہذیب و تمدن کی عمارت غیر مزہبی اورغیراخالقی
دیواروں پر قائم ہوئی ہے۔ سچے مزہبی لوگ اپنی نجات کی فکر میں دنیا
سے الگ رہے اور دنیا کے معامالت دوسر ے لوگوں نے اپنی خواہشات
کو پورا کرنے کے لیے جیسا چاہا چالیا ۔
حضرت محمدصلی ہللا علیہ وسلم جس غرض کے لیے بھیجے گئے وہ
اس کے سوا کچھ نہ تھی کہ مزہیب کے اس جہالی تصور کو مٹاکر ایک
عقلی و فکری تصور پیش کریں اور صرف پیش ہی نہ کریں بلکہ اسی کی
اساس پر تہذیب و تمدن کا ایک مکمل نظام قائم کر کے اور کامیابی کے
ساتھ چال کر دکھا دیں۔ آپ ﷺ نے بتایا مزہب قطعا" بے معنی
ہے اگر وہ انسان کی زندگی کا ایک شعبہ ہے۔ حقیقت میں دین وہ ہے جو
زندگی کا ایک جزو نہیں بلکہ تمام زندگی ہو اسی مزہب کا نام اسالم ہے۔
اسی لیے قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے
"کہ ہللا کے نزدیک دین صرف اسالم ہے"
ADNAN DOCS.
5
ADNAN DOCS.
6
تعالی پر توکل کی تعلیم دینے واال قرآن کریم ٰ ہر موقع پر مسلمانوں کو ہللا
مسلمانوں کو ہر طرح کے سامان جنگ سے لیس ہونے کی تاکید کر رہا ہے۔9
تعالی نے مومنین کو حکم دیا ہے کہ وہ دشمنوں اور کافروں ٰ اس آیت میں ہللا
سے مقابلہ اور جنگ کرنے کے لیے اسلحہ ،ساز و سامان ،جنگ اور قوت و
طاقت جمع کریں تاکہ دشمن خوف زدہ رہیں اور مسلمانوں کے خالف اٹھنے
کی جرات نہ کریں یعنی جنگ و جہاد اور دفاع کا حکم دیا گیا ہے ظاہر ہے
سیاست کے بغیر یہ امور سر انجام دینا ممکن نہیں ہیں اس طرح سیاست کی
اہمیت واضح ہو جاتی ہے۔
اسالمی حکومت کے فرائض میں سے ایک امت مسلمہ کے اتحاد کو مستحکم
کرنا اور اس کے مفادات کی حفاظت کرنا بھی ہے۔ اس طرح سیاست کی
اہمیت واضح ہو جاتی ہے کہ اس کے ذریعے رعایا کی فالح و بہبود اور ان
کی حفاظت ہوتی ہے۔اتحا ِد امت کے فروغ کے لیے سیاست ضروری امر
علَی ِ
ہللاﺚ اِ َّنھ۫ س ْل ِم فَاجْ نَحْ لَ َھا َوت ََو َّک ْل َ ہے.ارشاد باری تعالی ہے۔۔ َوا ِْن َج َن ُح ْوا ِلل َّ
س ِم ْی ُع ْال َع ِل ْی ُم﴾ ھ َُو ال َّ
ترجمہ :اگر وہ صلح کی طرف جھکیں تو بھی صلح کی طرف جھک جا اور
ہللا پر بھروسہ رکھ ،یقینا ا وہ بہت سننے ،جاننے واال ہے۔
آیت میں دشمن سے معاہدہ امن کی پالیسی کی وضاحت کی گئی ہے۔
صلح و امن کے معاہدے کرنا اورسیاسی اعمال میں خارجہ پالیسی متعین کرنا
،ظاہرہے کہ ان امور کے لیے سیاست کا ہونا ضروری ہے۔
:دیگر امور کی انجام دہی کے لیے –۷
سالمتی,استحکام معاشرہ,ظلم کا خاتمہ اور ِ داخلی سیاست کے مسائل امن و
مستحق کو اس کا حق دینا وغیرہ پر مشتمل ہیں داخلی سیاست چھ عظیم
.اصولوں پر مبنی ہے
دین کی حفاظت :بنی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے .من بدل 1
دینه فاقتلوہ (بخاري)
.جس نے اپنے دین کو بدل لیا اس کو قتل کردو
ب لَ َعلَّ ُك ْم 2ي ّّآ اُو ِلى ْاالَ ْل َبا ِ اص َح َیاة ٌ َّ ص ِ :ولَ ُك ْم فِى ْال ِق َجانوں کی حفاظت َ
) (179تَتَّقُ ْونَ
اور اے عقل مندو! تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے تاکہ تم (خونریزی
سے) بچو۔
ٰ ْ
اص فِى القَ ْتلى..تم پر ص ُ ْ
علَ ْی ُك ُم ال ِق َ
ب َ اور دوسری جگہ بھی ہللا فرماتا ہے ُ :ك ِت َ
مقتولوں کا قصاص لینا فرض کیا گیا ہے .قرآن نے ہمیں واضح کر رکھا ہے
.کہ کیسے اس نظام زندگی کو چالیا جائے
يـھَا ا َّلـ ِذیْنَ ٰا َم ُنـ ٓوا اِ َّن َما ْال َخ ْم ُر 3 عقل کی حفاظت ہللا کا ارشاد ہےَ :یآ ا َ ُّ
ان فَاجْ تَ ِنب ُْوہُ لَعَلَّ ُك ْم
ط ِ ش ْی َ ع َم ِل ال َّ س ِ ّم ْن َ اب َو ْاالَ ْز َال ُم ِرجْ ٌ َو ْال َمی ِْسـ ُر َو ْاالَ ْن َ
ص ُ
) (90ت ُ ْف ِل ُح ْونَ
ADNAN DOCS.
7
اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور فال کے تیر سب شیطان کے
گندے کام ہیں سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ۔
.عقول کی حفاظت کے لئے ہی تو شارب خمر پر حد واجب کی گئی ہے
الزا ِن ْى فَاجْ ِلـد ُْوا ُك َّل َو ِ
اح ٍد ِ ّم ْن ُھ َما 4 لزا ِن َیةُ َو َّ انساب کی حفاظت ہللا فرماتا ہے .ا َ َّ
ِ .مائَةَ َج ْلـ َدةٍ
زناکار عورت ومرد میں سے ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ (النور )2
.عزت کی حفاظت :ارشاد باری تعالی 5
ت ث ُ َّم لَ ْم َیأْتُوا ِبأ َ ْر َب َع ِة ُ
ش َھ َدا َء فَاجْ ِلدُو ُھ ْم ثَ َمانِینَ َوالَّذِینَ َی ْر ُمونَ ْال ُمحْ َ
صنَا ِ
َج ْل َدةا(.النور)4
اور جو لوگ پرہیزگار عورتوں کو بدکاری کا عیب لگائیں اور اس پر چار
.گواہ نہ الئیں تو ان کو اَسی درے مارو
.اور جو آخری مسئلہ ہے اس داخلی سیاست کا وہ ہے
ط ُعـ ٓوا 6 ارقَةُ فَا ْق َس ِار ُق َوال َّ س ِ.وال َّ مالوں کی حفاظت ہللا رب العزت فرماتا ہے َ
يـ ٌم (المائدہ )38 ع ِزی ٌْز َح ِكـ ْ اال ِ ّمنَ ال ّلـ ّٰ ِہ ۫ َوال ّلـ ّٰہُ َ سبا َ َن َك ا
ِيـ ُھ َما َجزَ آ اء ِب َما َك َا َ ْید َ
اور چور خواہ مرد ہو یا عورت دونوں کے ہاتھ کاٹ دو یہ ان کی کمائی کا
بدلہ اور ہللا کی طرف سے عبرت ناک سزا ہے ،اور ہللا غالب حکمت واال
ہے۔
مزکورہ اصولوں سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ معاشرے کے من جملہ
مسائل و مصالح کا حل قرآن مجید میں موجود ہے .یہی وہ کتاب ہے جس میں
-ہر سوال کا جواب ہے ۔۔
ADNAN DOCS.