You are on page 1of 14

‫میرا نام سکندر ہےمیں ایک چھوٹی سی مگر کافی بزنس‬

‫کرنے والی کمپنی کا مالک ہوں میری عمر اسوقت تقریبا ً‬


‫چالیس سال کے قریب تھی جب یہ واقعہ ہوا۔ایک دن میرے‬
‫شہر کے حاالت کافی خراب ہوئے اور اچانک ہی کافی خراب‬
‫ہو گئے میں نے بھی اپنے اسٹاف کی چھٹی کی اور آفس بند‬
‫کرکے گھر کی جانب چل پڑا میرے پاس ایک کار ہے ۔ میرا‬
‫گھر ڈیفینس میں ہے۔ میرا گھر چار سو گز پر ہے اچھا‬
‫خاصہ محل ہے۔ میں اس میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے‬
‫ساتھ رہتا ہوں۔ میری بیوی ایک ہفتہ پہلے امریکہ گئی تھی‬
‫اپنے والدین سے ملنے اور بچے بھی اسکے ساتھ ہی تھے‬
‫مجھے بھی کچھ دن میں جانا تھا ۔ مگر کمپنی کے کاموں‬
‫کی وجہ سے میرا جانا اور لیٹ ہو رہا تھا۔ میری بیوی کافی‬
‫سیکسی ہے اور کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب ہم سیکس نہ‬
‫کرتے ہوں اب ایک ہفتہ سے مجھے خوارک نہیں ملی تھی‬
‫تو میں بھوکا شیر بنا ہوا تھا میں دوسری لڑکیوں میں بھی‬
‫منہ نہیں مارتا تھا کیونکہ میں اپنی بیوی تک محدود رہنا‬
‫چاہتا تھا۔ مگر اس دن مجھ پر شیطان سوار ہو گیا۔‬

‫خیر میں آپ کو بتا رہا تھا کہ اس دن حاالت کی خرابی کی‬


‫وجہ سے میں نے آفس بند کر کے گھر کی راہ لی ابھی‬
‫میں آفس سے تھوڑی دور ہی گیا تھا کہ مجھے ایک لڑکے‬
‫نے اشارہ کیا میں نے اسکے نزدیک کار روکی وہ کافی‬
‫پریشان لگ رہا تھا وہ اسکول کے یونیفارم میں ملبوس‬
‫تھا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کہاں جاؤگے تو اس نے جو‬
‫جگہ بتائی وہ میرے گھر سے مزید آگے تھی میں نے اس‬
‫سے کہا میں ڈیفنس تک جاؤنگا وہاں تک تم کو لفٹ دے‬
‫سکتا ہوں وہ تیار ہوگیا اور دروازہ کھول کر میرے ساتھ‬
‫والی نشست پر بیٹھ گیا میں نے اسکا جائزہ لیا تو وہ سرخ‬
‫سفید اچھا خاصہ خوبصورت اور چکنا لڑکا تھا ابھی اسکی‬
‫مونچھیں بھی نہیں نکلی تھیں۔ اسکی عمر تقریبا بارہ یا‬
‫تیرہ سال ہوگی۔ وہ ساتویں کالس میں بڑھتا تھا اور ساری‬
‫تفصیل میں نے اس سے راستے میں پتہ کی تھی۔‬

‫ابھی ہم لوگ تھوڑی دور گئے تھے کہ روڈ پر میری نظر‬


‫جلتی ہوئی گاڑیوں پر پڑی میں نے اپنی کار فورا ً ایک‬
‫محفوظ راستے کی جانب موڑدی۔ پھر میں نے اس سے کہا‬
‫تم ایسا کرو میرے ساتھ میرے گھر تک چلو جب حاالت کچھ‬
‫بہتر ہو جائیں تو تم اپنے گھر چلے جانا جہاں تک ہو سکا‬
‫میں تم کو چھوڑ دونگا اس نے کہا نہیں آپ بس جہاں تک‬
‫جائیں مجھے وہاں اتار دیں میں چال جاؤنگا میرے گھر‬
‫والے پریشان ہو رہے ہونگے۔ میں نے کہا تم انکو میرے‬
‫گھر سے فون کر کے بتا دینا کہ راستے خراب ہیں ابھی‬
‫نہیں آسکو گے اور کسی دوست کے گھر پر ہوپھر وہ‬
‫پریشان نہیں ہونگے ۔ میری بات سن کر وہ کچھ مطمئن ہوا۔‬
‫میں دل ہی دل میں اسکے ساتھ سیکس کرنے کا منصوبہ‬
‫بنا چکا تھا اور چاہتا تھا کہ کسی طرح اسکو گھر تک لے‬
‫جاؤں۔ راستے میں وہ مجھ سے میرے کاروبار کے متعلق‬
‫پوچھتا رہا ۔ اور میں اسکو غلط معلومات دیتا رہا۔ تاکہ‬
‫مجھے بعد میں پریشانی نہ ہو اور وہ مجھے ڈھونڈتا ہی‬
‫رہے میں اسکو اپنے گھر بھی لے کر گیا تو ایسے راستوں‬
‫سے کہ وہ زندگی بھر بھی ڈھونڈتا تو نہیں پہنچ سکتا تھا ۔‬
‫خیر میں اسکو لے کر گھر تک پہنچا وہاں چوکیدار نے‬
‫دروازہ کھوال وہ اس لڑکے کو نہ دیکھ سکا ۔ کیونکہ میری‬
‫گاڑی کے گالس کافی ڈارک تھے اور چوکیدار بھی کافی‬
‫بوڑھا اسکی دور کی نظر بھی اتنی اچھی نہیں تھی وہ میری‬
‫کار کا ہارن پہچانتا تھا سو اس نے دروازہ کھول دیا۔ میں‬
‫کار سیدھا اندر لے گیا اور بیک مرر میں دیکھا تو چوکیدار‬
‫دروازہ بند کر کے اپنے کوارٹر میں جا چکا تھا۔ میں نے‬
‫دروازہ کھوال اور کار سے باہر نکال اور پھر لڑکے سے کہا‬
‫تم بھی باہر نکلو اور اندر چلو میرے ساتھ ۔ وہ کار سے‬
‫نکال میں اسکو بغور دیکھتا رہا کہ کہیں وہ میری کار کا‬
‫نمبر تو نہیں دیکھ رہا مگر وہ واقعی ان باتوں سے بے خبر‬
‫تھا کہ اسکے ساتھ کیا ہونے جارہا ہے۔‬

‫میں مین دروازہ کھول کر اسکو اندر لے گیا۔ میرے پاس‬


‫چوکیدار کے عالوہ کوئی اور مالزم نہیں تھا۔ میری بیوی‬
‫سارے کام خود کرتی تھی۔خیر ہم دونوں چلتے ہوئے‬
‫ڈرائنگ روم میں پہنچے میں نے اس سے کہا آرام سے‬
‫بیٹھو اور پریشان نہ ہو اور اپنے گھر فون کر کے بتا دو کہ‬
‫تم دوست کے گھر پر ہو اور بالکل محفوظ ہو۔ اس نے ایسا‬
‫ہی کیا اور فون کر کے اپنے گھروالوں کو مطمئن کردیا۔ پھر‬
‫میں نے اس سے پوچھا تم کو بھوک تو لگی ہو گی چلو‬
‫کچھ کھا لیتے ہیں‪ ،‬میں نے فریج سے اسکے اور اپنے‬
‫لیے سینڈوچ نکالے اور مائیکرو ویو میں گرم کر کے‬
‫اسکے آگے بھی رکھے اور خود بھی کھانے لگا۔ پھر‬
‫کھانے سے فارغ ہونے کے بعد میں نے اس سے کہا تم کو‬
‫سوئمنگ کا شوق ہے۔ اس نے کہا مجھے سوئمنگ تو نہیں‬
‫آتی مگر میں جب بھی سمندر پر جاتا ہوں نہاتا ضرور ہوں‪،‬‬
‫میں نے اس سے کہا میرے گھر میں ایک سوئمنگ پول ہے‬
‫چھوٹا سا جس میں میرے بچے بھی میرے ساتھ سوئمنگ‬
‫کرتے ہیں اور میں تو روزانہ کرتا ہوں ابھی بھی میرا موڈ‬
‫ہے سوئمنگ کرنے کا اگر تم کو بھی کرنی ہے تو چلو‬
‫میرے ساتھ۔یہ کہہ کر میں تو کھڑا ہوا مگر وہ بھی میرے‬
‫ساتھ ہی کھڑا ہوگیا۔ اس کے چہرے پر خوشی کے آثار تھے‬
‫اس نے پوچھا پانی زیادہ گہرا تو نہیں ہے میں نے جواب‬
‫دیا اگر گہرا ہوتا تو میرے چھوٹے چھوٹے بچے کیسے‬
‫نہاتے اس میں۔‬

‫پھر میں اسکو لے کر سوئمنگ ایریا کی جانب چل پڑا جو‬


‫کہ میرے گھر کی پچھلی طرف تھا۔ وہاں پہنچ کر میں نے‬
‫اس سے کہا تم کپڑے تبدیل کر لو پھر پول میں چلتے ہیں۔‬
‫اس نے کہا میرے پاس کپڑے تو نہیں ہیں میں نے کہا فکر‬
‫نہ کرو میں دیتا ہوں تمہیں کپڑے میں نے ڈھونڈ ڈھانڈ کر‬
‫اسکو ایسی انڈروئیر دی جو اسکے الزما ً ڈھیلی رہنی تھی۔‬
‫میں نے کہا جاؤ چینجنگ روم میں اور یہ پہن کر آجاؤ پھر‬
‫اترتے ہیں پانی میں ۔ وہ تھوڑا شرماتا ہوا چال گیا۔ میں دل‬
‫ہی دل میں خوش بھی ہو رہا تھا اور ڈر بھی رہا تھا کہ اگر‬
‫اس بچے کو کچھ ہوگیا تو کیا ہوگا۔ خیر اسکے چیخنے‬
‫چالنے کی فکر نہیں تھی مجھے کیونکہ میرا پول ایریا پورا‬
‫کورڈ تھا۔ باہر سے کچھ نظر نہیں آتا تھا۔ ذرا دیر بعد وہ‬
‫انڈرویئر پہنے آگیا اب میں نے اس سے کہا چلو میں بھی‬
‫کپڑے تبدیل کر لوں پھر آتا ہوں یہ کہہ کر میں اب چینجنگ‬
‫روم میں گیا اور ایک ایسی انڈرویئر پہنی جو بالکل باریک‬
‫اور نیچے سے کافی ڈھیلی تھی۔‬

‫یہ پہن کر میں واپس اسکے پاس آیا۔ اور اسکا ہاتھ پکڑا‬
‫جو کہ بالکل کسی کنواری لڑکی کی طرح نرم مگر گوشت‬
‫سے بھرا ہوا تھا۔ میں نے اس سے کہا چلو میرا پاتھ پکڑ‬
‫کر آہستہ آہستہ سیڑھیاں اترو اور پانی میں چلو یہ‬
‫کہتےہوئے میں نے اسکو پانی میں اتار دیا وہ پانی میں‬
‫جاتے ہیں زور زور سے سانس لینے لگا مگر ذرا دیر میں‬
‫نارمل ہوگیا۔ اب اسکو اچھا لگ رہا تھا میں اسکے سامنے‬
‫ادھر سے ادھر تیرتا پھر رہا تھا میں نے اس سے کہا چلو‬
‫تم بھی تیرو اس نے کہا مجھے نہیں آتا میں نے کہا چلو‬
‫میں تم کو تیرنا سکھا تا ہوں۔ یہ کہہ کر میں نے اس کے‬
‫پاس جا کر اسکے کولہوں پر ہاتھ رکھا پہلی بار احساس‬
‫ہوا کہ اسکے کولہے ایکدم گول اور کسی تربوز کی طرح‬
‫بڑے تھے مگر نرم ایسے جیسے روئی کے گالے۔‬

‫خیر اب تو میرا موڈ بالکل پکا ہو چکا تھا کہ اب اسکو نہیں‬


‫چھوڑنا ہے اسکی انڈروئیر بار بار اترے جارہی تھی جس‬
‫کو وہ اپنے ہاتھوں سے بار بار اوپر کرتا تھا اس طرح وہ‬
‫کبھی بھی نہیں تیر سکتا تھا۔ اور یہ ہی میں چاہتا تھا میں‬
‫نے اس سے کہا تم اپنا پورا وزن میرے ہاتھوں پر ڈال‬
‫کرچھوڑ دو اور جیسے میں کہوں ویسے ہاتھ چالتے رہو۔‬
‫اس نے ایسا ہی کیا اسی پریکٹس کے دوران اسکی‬
‫انڈرویئر اتر کر اسکے گھٹنوں تک آگئی۔ اس نے مجھ سے‬
‫کہا انکل میری انڈرویئر اتر رہی ہے میں نے کہا اترنے دو‬
‫کوئی فرق نہیں پڑتا تم پانی میں ہو۔ اور یہاں ہے ہی کون‬
‫میرے اور تمہارے سوا یہ کہہ کر میں نے بھی ایک ہاتھ‬
‫سے اپنا انڈروئیر پانی کے اندر ہی اتار دیا۔ پھر میں نے‬
‫اسکے کولہوں پر ہاتھ لگایا تو وہ ایکدم چونک کر مجھے‬
‫دیکھنے لگا میں نے اسکی جانب دیکھ کر مسکرایا۔ وہ‬
‫میری مسکراہٹ کو نہ سمجھ سکا اور جواب میں تھوڑا سا‬
‫وہ بھی مسکرا دیا۔‬
‫اب شاید وہ کچھ کچھ سمجھ رہا تھا کہ کچھ گڑبڑ ہے ۔ پھر‬
‫میں نے اسکے چھوٹے سے لنڈ کو چھوا تو وہ تقریبا ً‬
‫اچھل ہی پڑا ۔ وہ ہراساں ہو کر مجھے دیکھنے لگا۔ میں‬
‫نے کہا گھبراؤ نہیں کچھ نہیں ہوتا۔ پھر میں نے اسکا ہاتھ‬
‫پکڑا اور اسکو اپنے لنڈ پر لگایا جو کہ کسی راکٹ کی طرح‬
‫تنا ہوا تھا وہ پہلے تو کچھ نہ سمجھا کہ یہ کیا ہے ایکدم‬
‫اسکو ہاتھ میں لے لیا پھر جیسے ہی سمجھا اس نے فورا ً‬
‫اسکو چھوڑا اور مجھے دیکھنے لگا۔ میں نے کہا چلو‬
‫کنارے کی طرف چلتے ہیں یہ کہہ کر اسکا ہاتھ پکڑ کر میں‬
‫اسکو کنارے کی جانب لے آیا میرے لیے یہ سوئمنگ پول‬
‫کافی چھوٹا تھا۔ میں تو اس نے چل رہا تھا مگر اسکے لیے‬
‫یہ کافی تھا۔ سو وہ کافی احتیاط سے تیرتا ہوا میرے‬
‫سہارے پر کنارے تک آیا میں مسلسل اسکے کولہوں پر‬
‫ہاتھ رکھے ہوئے تھا۔جسکو وہ بھی محسوس کر رہا‬
‫تھا۔خیر اب وہ میرے سہارے کے بغیر سوئمنگ پول سے‬
‫باہر نہیں نکل سکتا تھا۔ کیونکہ اسکی اونچائی کافی زیادہ‬
‫تھی اور وہ پانی میں رہتے ہوئے اس پر سے جمپ نہیں‬
‫کرسکتا تھا اور ہم اس کنارے پر تھے جہاں سیڑھیاں نہیں‬
‫تھیں پانی اسکی گردن تک آرہا تھا۔‬

‫میں نے اس سے کہا تم دیوار کی طرف منہ کر کے کھڑے‬


‫ہوجاؤ۔ اس نے پوچھا کیوں ؟ میں نے جواب دیا کرو تو‬
‫صحیح پھر بتاتا ہوں اس نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے میری‬
‫بات کی تعمیل کی۔ وہ جیسے ہی ادھر کی جانب مڑا میں نے‬
‫اپنا لنڈ اسکے کولہوں کے بیچ میں پھنسا دیا وہ سمجھ گیا‬
‫کہ اب کیا ہونے واال ہے کہنے لگا انکل یہ کیا کر رہے ہیں‬
‫میں نے کہا کچھ نہیں یار۔ بس مذاق کر رہا ہوں تمہارا کیا‬
‫جاتا ہے اس میں۔ وہ میری بات سن کر خاموش ہوگیا۔ میں‬
‫پییچھے ہٹا اور اس سے کہا دیکھو گے میرا لنڈ کیسا ہے۔‬
‫اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور عجیب سے نظروں سے‬
‫مجھے دیکھنے لگا۔ میں سمجھ گیا یہ اتنی آرام سے نہیں‬
‫تیار ہوگا اسکے ساتھ زبردستی کرنی ہوگی۔ پھر میں نے‬
‫اس سے کہا چلو پول سے باہر چلتے ہیں۔ یہ کہہ کر ایک‬
‫ہاتھ سے اسکا ہاتھ پکڑا اور دوسرا ہاتھ اسکی گانڈ پر رکھ‬
‫کر اپنی ایک انگلی اسکی گانڈ میں تھوڑی سی داخل کر دی‬
‫جس سے اسکو شاید کچھ تکلیف تو ہوئی ہوگی مگر کچھ‬
‫بوال نہیں اسکو احساس تھا کہ وہ پھنس چکا ہے۔‬

‫خیر ہم دونوں چلتے ہوئے سوئمنگ پول سے باہر آئے تو‬


‫اسکا اور میرا انڈروئیر پول میں ہی تھا۔ پہلی بار اسکی گانڈ‬
‫دیکھی ایکدم گوری اور گول میں تو دیکھ کر پاگل سا ہوگیا۔‬
‫مجھے اس وقت اپنی بیوی شدت سے یاد آنے لگی۔ میں نے‬
‫اسکا ہاتھ نہیں چھوڑا کہ کہیں بھاگنے کی کوشش کرے۔پھر‬
‫ہم دونوں پول سے باہر آچکے تھے وہ خوفزدہ نظروں‬
‫سے میرے تنے ہوئے لنڈ کو دیکھ رہا تھا اور کچھ حیران‬
‫بھی تھا کیونکہ شاید اس نے پہلی بار کسی مرد کا لنڈ دیکھا‬
‫تھا۔ میں نے اس سے کہا چلو کچھ دیر یہاں بیٹھو میں ایک‬
‫کرسی کی جانب اشارہ کیا اور وہ شرماتا ہوا اس کرسی پر‬
‫بیٹھ گیا میں نے اسکو دیکھا اور کہا مجھے بھی تو جگہ‬
‫دو تم تو اکیلے ہی بیٹھ گئے ہو یہ کہہ کر میں نے اسکو‬
‫کھڑا کیا اور پھر خود بیٹھ کر اسکو اپنی گود میں بٹھا لیا‬
‫میں نے اس سے کہا تھوڑا بدن سوکھ جائے تو پھر کپڑے‬
‫تبدیل کر کے روم میں چلتے ہیں وہ بالکل خاموش تھا اور‬
‫میری کسی بات کا جواب نہیں دے رہا تھا میں نے اسکو‬
‫گود میں بٹھایا اور میرا لنڈ اسکی گانڈ کے سوراخ پر بالکل‬
‫فٹ ہوگیا اس سے ٹھیک سے بیٹھا نہیں جا رہا تھا وہ با ر‬
‫بار سیٹ ہونے کی کوشش کر رہا تھا جس سے اسکی گانڈ‬
‫کے سواد میرے لنڈ کو مل رہا تھا اور میں دل ہی دل میں‬
‫مسکرا رہا تھا۔ پھر میں نے اسکو کھڑا کیا اور خود بھی‬
‫کھڑا ہوا پھر اس سے کہا کہ چلو کرسی پر لیٹو وہ نہیں‬
‫سمجھا پھر میں نے اسکو سمجھایا کہ کس طرح اسکو‬
‫کرسی پر لیٹنا ہے جب وہ لیٹ چکا تو اسکی گانڈ میری‬
‫جانب تھی اور اسکا منہ کرسی کے اندر اور دونوں ہاتھ‬
‫کرسی سے باہر یہ وہ مشہور اسٹائل ہے جسکو ڈوگی‬
‫اسٹائل کہا جاتا ہے۔‬

‫میں نےاسکی گانڈ پر لنڈ کو فٹ کیا اور ایک جھٹکا مارا‬


‫مگر اسکی گانڈ کا منہ اتنا چھوٹا تھا کہ میرا بڑا اور موٹا‬
‫لنڈ اسکے اندر نہیں جاسکتا تھا میں نے اس سے کہا ایسے‬
‫ہی رہنا میں ابھی آتا ہوں یہ کہہ کر میں نے باڈی مساج آئل‬
‫کی بوتل فورا ً الماری سے نکالی اور اسکو لے کر واپس‬
‫اسکے پاس آیا اور اچھی طرح تیل اسکی گانڈ اور اپنے لنڈ‬
‫پرمال بلکہ یوں کہیں اچھی طرح لتھڑ دیا۔ اب میں نے‬
‫دوبارہ کوشش کی میرا لنڈ کا ہیڈ اسکی گانڈ کے سوراخ‬
‫میں گیا تو وہ چیخنے لگا کہ تکلیف ہو رہی ہے ایسا نہ‬
‫کریں مگر میں کب باز نے واال تھا۔ مگر میں نے اتنا ضرور‬
‫کیا کہ تھوڑا انتظار کیا تب تک میں اسکی چکنی رانیں اور‬
‫بدن سہالتا رہا۔ جس سے وہ اپنا درد بھول کر گرم اور مست‬
‫ہونے لگا۔ پھر میں نے دوبارہ سے لنڈ پر زور لگایا تو وہ‬
‫تھوڑا اور اندر گیا مگر پھر ایک بار وہ چیخنے لگا پھر میں‬
‫نے لنڈ کو باہر تو نہیں نکاال مگر رک ضرور گیا۔‬

‫میں چاہتا تھا وہ بھی اس سیکس کو انجوئے کرے تاکہ‬


‫بھرپور مزہ حاصل کیا جاسکے۔ اب میں نے اس سے پوچھا‬
‫کبھی ایسا کیا ہے کسی کے ساتھ اس نے ہاں میں جواب‬
‫دیا میں حیران ہوا اور پوچھا کس کے ساتھ تو اس نے بتایا‬
‫جب وہ دس سال کا تھا تب اسکے ایک دوست کے بڑے‬
‫بھائی نے اسکے ساتھ ایسا کیا تھا ۔ میں خوش ہو گیا‬
‫کیونکہ اسی وجہ سے وہ اب تک کچھ بول نہیں رہا تھا‬
‫ورنہ میرا اندازہ تھا اسکو شور مچا دینا چاہیئے تھا۔ شاید‬
‫اس لڑکے نے جب اسکے ساتھ کیا ہو تب اندر نہ ڈاال ہو‬
‫کیونکہ اسکی عمر کافی کم تھی اس وقت تو اسکو کچھ بھی‬
‫ہوسکتا تھا۔ اور اوپر اوپر سے ہی مزے لے کر چھوڑ دیا‬
‫ہو تو اسی وجہ سے شاید وہ اب بھی یہ ہی سمجھ رہا تھا‬
‫مگر اسکو کیا پتہ تھا کہ اسکی گانڈ سوجنے والی ہے۔‬

‫اب میں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا تھا میں نے ایک‬
‫بار پھر سے زور لگایا تو میرا لنڈ دندناتا ہوا اسکی گانڈ‬
‫میں آدھے سے زیادہ گھس گیا اور وہ درد سے بلبالنے‬
‫لگا مگر میں اب رکنے واال نہیں تھا کیونکہ اسکی گانڈ اتنی‬
‫گرم اور سیکسی تھی میرا دل نہیں کر رہا تھا کہ اپنا لنڈ‬
‫اسکی گانڈ سے نکالوں میں نے دوبارہ سے زور لگایا اور‬
‫تیل کے مساج نے اپنا کام دیکھایا اور میرا لنڈ پورا اسکی‬
‫گانڈ میں تھا اسکی آنکھیں تکلیف سی سرخ ہو رہی تھی‬
‫اور چہرہ بھی مجھے ایک لمحے کو اسپر ترس تو آیا مگر‬
‫پھر شیطان نے میرے دماغ پر قبضہ کیا اور میں نے‬
‫فیصلہ کیا کہ اب جب تک منی سے اسکی گانڈ نہ بھر دوں‬
‫اپنا لنڈ نہیں نکالوں گا۔ پھر میں نے اسکو تسلی دی کہ‬
‫گھبراؤ نہیں ابھی تکلیف ختم ہو جائے گی پھر تم کو مزہ‬
‫آئے گا۔ وہ میری بات پر یقین کرنے لگا اور ذرا دیر بعد ہی‬
‫اسکے چہرے پر سکون کے آثار نمایاں ہوئے تو میں بھی‬
‫پرسکون ہوا کیونکہ میں ڈر چکا تھا کہ اگر اسکی گانڈ‬
‫پھٹ گئی تو اسکو لے کر بھاگنا پڑے گا ہسپتال اور ایک نیا‬
‫ڈرامہ بن جائے گا۔‬
‫خیر وہ جیسے ہی نارمل ہوا میں نے پوچھا اب تو تکلیف‬
‫نہیں ہے اس نے کہا نہیں بس پھر کیا تھا میں نے تیل کی‬
‫بوتل ہاتھ میں رکھی اور لنڈ کو اندر باہر کرنا شروع کیا اور‬
‫جیسے ہی لنڈ کو اندر کرتا اس سے پہلے اس پر تھوڑا سا‬
‫تیل ٹپکا دیتا ذرا دیر میں ہی میرا پسٹن رواں ہو چکا تھا‬
‫اور اسکی گانڈ کی مزے سے سیر کر رہا تھا وہ بھی اب‬
‫پرسکون تھا مگر میں دیکھ رہا تھا کہ اسکی گانڈ سے‬
‫کچھ خون نکال ہے جو کہ پول کے فرش پر پھیال ہوا تھا‬
‫مگر میں نے سوچا جو ہوگا دیکھا جائے گا اب تو کردیا جو‬
‫کرنا تھا۔ پھر میں نے اپنے پسٹن کی رفتار میں اضافہ کرنا‬
‫شروع کیا اس لڑکے کی سانس کافی تیز چل رہی تھی میں‬
‫نے ہاتھ لگا کر دیکھا اسکا لنڈ بھی کھڑا تھا مگر اس میں‬
‫وہ جان نہیں تھی ابھی جو کہ ایک مرد کے لنڈ میں ہونی‬
‫چاہئے۔‬

‫میں وقت کے ساتھ ساتھ اپنی رفتار بڑھاتا رہا اور وہ وقت‬
‫بھی آگیا جب مجھے اپنی منی سے اسکی گانڈ بھرنا تھا۔‬
‫میں نے اپنا لنڈ اسکی گانڈ میں ہی رکھا اور اس سے کہا‬
‫آہستہ سے فرش پر لیٹو وہ ہاتھوں کے بل پر پہلے زمین پر‬
‫لیٹا پھر پیٹ کے بل پر لیٹ گیا۔ شاید اسکو اندازہ تھا کہ میں‬
‫چاہتا ہوں میرا لنڈ اسکی گانڈ سے نہ نکلے۔ جیسے ہی وہ‬
‫لیٹا میں اسکے اوپر لیٹا مگر پورا وزن اسپر نہیں ڈاال‬
‫صرف اسکی چکنی گانڈ کو دبایا اور پوری طاقت سے لنڈ‬
‫اسکی گانڈ میں گھسیڑ دیا اور اندر ہی رکھ کر صرف جسم‬
‫زور زور سے ہالنے لگا اس طرح کرنے سے میرا لنڈ اس‬
‫مقام پر آگیا جہاں اس کو اپنا الوا اگلنا تھا۔ اور اس نے گرم‬
‫گرم منی اگلنا شروع کی تو اس لڑکے کا ایکدم سانس رکا‬
‫مگر پھر سے وہ سانس لینے لگا اور عجیب حیران اور‬
‫ہراساں تھا کہ یہ کیا گرم گرم اسکے جسم میں داخل ہو رہا‬
‫ہے ۔‬

‫باالخر میرا لنڈ جو کہ ایک ہفتہ سے خالی نہیں ہوا تھا آج‬
‫اسکی گانڈ میں خالی ہوا جو کہ میری پوری منی کو قبول‬
‫کرنے کے قابل بھی نہیں تھی۔ پھر میرا لنڈ ڈھیال ہونا شروع‬
‫ہوا اور میں نے اسکو آہستہ سے باہر نکال لیا۔ اور اسکے‬
‫گالوں پر کس کی اتنی نرم مالئم گال تھے اسکے اس لڑکے‬
‫نے مجھے بہت مزہ دیا تھا۔ میں نے اس کو گود میں اٹھایا‬
‫اور پول ایریا میں بنے باتھ روم میں لے گیا میں نے اپنا لنڈ‬
‫دیکھا وہ اسکے خون سے سرخ ہو رہا تھا۔ میں نے شاور‬
‫کھول کر پہلے اپنا لنڈ دھویا اسکے بعد اسکی گانڈ کو اچھی‬
‫طرح سے دھو کر اس پر مساج بھی کیا تاکہ اسکی تکلیف‬
‫کم ہو جائے۔ پھر میں اسکو لے کر بیڈ روم میں آیا اور وہاں‬
‫اسکو جوس پینے کو دیئے اور واپس پول ایریا میں جاکر‬
‫اسکے کپڑے بھی الیا اور اسکو کہا انکو پہن لے وہ ایسا‬
‫ہی کر رہا تھا جیسا مین کہہ رہا تھا شاید وہ مجھ سے ڈر‬
‫چکا تھا میں نے اسکے تھوڑی دیر بعد اس کو اپنی کار‬
‫میں بٹھایا اور اسکے گھر سے تھوڑا دور اتار دیا‬

You might also like