You are on page 1of 6

‫آیت الکرسی الشریف کی دعا اور راز‬

‫ہم نے یہ مبارک راز اور باعزت دعا اپنے شیخوں سے ان کی زنجیروں کے ساتھ‬

‫شیخ ما العین الشنقیطی سے ان کے والد شیخ محمد فاضل بن مامین کی اجازت سے‬

‫لی‪ ،‬ان کے تمام رازوں کو پاک کیا جائے۔ یہ ایک عظیم دعا اور بابرکت جواب ہے‬

‫جو اس کے پڑھنے والے کو تقویت بخشتا ہے اور کافی ہے۔‬

‫شیخ نے اپنی کتاب "‪ "The Doctrine of the Fearful‬میں فرمایا‪ :‬جانئے‪:‬‬

‫یہ عظیم راز‪ ،‬جو اسے پڑھے گا اور خدا سے دعا کرے گا‪ ،‬اس کی دعا قبول کی‬

‫جائے گی‪ ،‬اور جو اسے مجلس میں پڑھے گا‪ ،‬کوئی جن یا شیطان اس کے قریب‬

‫نہیں آئے گا‪ ،‬اور جو اس کی پیروی کرے گا۔ تین بار‪ ،‬ایک شام اور ایک صبح‪،‬‬

‫ایک ایسے ملک میں جہاں نیکیوں کا نزول ہوا‪ ،‬برکتیں نازل ہوئیں اور مصیبتیں ختم‬

‫ہوگئیں‪ ،‬شیاطین اس کے پاس سے چلے گئے‪ ،‬اور جس نے مہینے کے آخری بدھ‬

‫کی رات اس کا پیچھا کیا اور ظالم کے خالف دعا کی‪ ،‬وہ عنقریب پکڑا جائے گا۔‬

‫اسی طرح جس نے اسے کسی ایسے ہستی پر فرض کیا جو ہر مصیبت سے بچنے‬

‫واال ہے اور جو اس کے آنے سے پہلے اسے پڑھ لے تو اس پر رحمتیں نازل ہوتی‬

‫ہیں۔ اسی طرح اپنے گھر والوں میں تقسیم کرنے سے پہلے اس میں بہت سی‬

‫جائیدادیں ہیں جن کا شمار نہیں کیا جا سکتا۔خدا کا درود و سالم ہو ہمارے آقا‬

‫محمدﷺ پر جن کے ذریعے عقد ٹوٹ جاتا ہے اور خواہشات حاصل ہوتی ہیں‪ ،‬وہ‬

‫گناہ گار ہے اور ضرورتیں پوری ہوتی ہیں۔ اس کے ذریعے سے پورا ہوتا ہے‪ ،‬اور‬
‫اس کی صحیح اور عظیم تقدیر اس کے اہل و عیال اور اصحاب کو عطا ہوتی ہے۔‬

‫یہ مکمل ہو گیا‪ ،‬الحمد ہلل رب العالمین۔‬

‫رہی بات جو اس راز مبارک پر عمل کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اس راز‬

‫سے پوری طرح مستفید ہونے تک آیت الکرسی پڑھتا رہے ورنہ اس کے بغیر اس‬

‫کی تالوت کرنے سے پورا پھل نہیں ملے گا۔ ‪ ،‬اس کی سطحیں ہیں‪ ،‬جو درج ذیل‬

‫ہیں‪:‬‬

‫‪)1‬بڑی اور مکمل وصیت‪ :‬یہ تین سو تیرہ مرتبہ ہے جو کہ رسولوں کی تعداد‪ ،‬اہل‬

‫بدر کی تعداد اور طالوت کے اصحاب کی تعداد ہے‪ ،‬اور یہ آیت کی مکمل تعداد ہے۔‬

‫وہ دعائے برکت کو سات مرتبہ پڑھتا ہے‪ ،‬اور جو اس وارد پر قائم رہے گا وہ ہللا‬

‫ٰ‬
‫تعالی سے اس وقت تک کوئی حاجت نہیں مانگے گا جب تک کہ وہ پوری نہ ہو‬

‫ٰ‬
‫تعالی نے اس پر رحمت نازل فرمائی اور اسے تمام برائیوں کے شر سے‬ ‫جائے‪ ،‬ہللا‬

‫ٰ‬
‫تعالی سے کوئی حاجت نہ مانگے گا۔ ان شاء ہللا جنوں اور‬ ‫محفوظ رکھا‪ ،‬اور وہ ہللا‬

‫انسانوں سے محفوظ‪ ،‬محفوظ اور محفوظ رہے گا‪ ،‬یہ مبارک گالب دن میں ایک بار‬

‫استعمال کیا جائے اگر وہ دن کے شروع میں اور چاہے تو رات کے شروع میں‪ ،‬اور‬

‫ٰ‬
‫تعالی کا ارادہ‪ ،‬وہ اس آیت کریمہ‬ ‫اگر وہ اسے دو بار اخالص کے ساتھ پڑھے۔ ہللا‬

‫اور راز مبارک سے تکمیل کو پہنچے گا۔‬

‫‪)2‬دوسری ماال‪ :‬یہ ایک سو ستر مرتبہ ہے جو کہ اس کے حروف کی تعداد ہے‪ ،‬پھر‬

‫سات مرتبہ اس راز مبارک کو پڑھا جائے‪ ،‬یہ ماال اس کے لیے بہت زیادہ اہمیت کی‬
‫حامل اور بہت اہمیت کی حامل ہے جو اسے شروع میں محفوظ رکھے۔ دن ہو یا‬

‫ٰ‬
‫تعالی کی‬ ‫رات کے شروع میں‪ ،‬اور وہ سارا دن شیطان اور سلطان کے شر سے ہللا‬

‫ٰ‬
‫تعالی نے چاہا‪ ،‬اور صبح و شام اس کو دن میں دو مرتبہ‬ ‫حفاظت میں ہوتا ہے‪ ،‬ہللا‬

‫پڑھیں۔ اپنے آپ کو ظاہری اور باطنی طور پر انسانوں‪ ،‬جنوں اور شیطانوں کے شر‬

‫ٰ‬
‫تعالی چاہے۔‬ ‫سے بچائے‪ ،‬ہللا‬

‫‪)3‬تیسرا گالب‪ :‬یہ ایک سو ستر مرتبہ ہے جو کہ اس کے حروف کی تعداد ہے‪ ،‬پھر‬

‫تین مرتبہ درود پاک پڑھے‪ ،‬یہ گالب کم فائدہ مند ہے اور پچھلے گالب کے مقابلے‬

‫میں کم پھل رکھتا ہے‪ ،‬لیکن اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ انسان کو شیطانوں‪ ،‬جنوں‪،‬‬

‫بد روحوں‪ ،‬جادو اور نظر بد کے شر سے بچاتا ہے‪ ،‬جو شخص اسے دن کے شروع‬

‫میں پڑھے گا وہ اس پر قدرت نہیں رکھتا‪ ،‬شیطان یا جن‪ ،‬اور کوئی جادوگر اسے‬

‫نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اس کا دن‪ ،‬جو رات کے شروع میں پڑھے گا وہ صبح تک‬

‫ٰ‬
‫تعالی نے چاہا کہ اسے‬ ‫یاد رہے گا‪ ،‬اور جو صبح و شام اس پر عمل کرے گا‪ ،‬ہللا‬

‫پاتال سے اس کی تمام صورتوں میں کوئی برائی نہیں پہنچے گی۔‬

‫‪)4‬چوتھی ماال‪ :‬یہ پچاس مرتبہ ہے جو کہ اس کے کلمات کی تعداد ہے‪ ،‬پھر تین‬

‫مرتبہ درود مبارک پڑھے‪ ،‬اور یہ مبارک مال ایک بار صبح اور ایک بار شام کو‬

‫پڑھے‪ ،‬اور اس کا راز مبارک ہو سکتا ہے۔ ایک بار مختصر کیا گیا اور یہ مبارک‬

‫ماال ہے جو اس پر عمل کرے گا اور اسے برقرار رکھے گا وہ اپنے تمام اعمال اور‬

‫حاالت میں اجازت کے ساتھ برکت پائے گا۔‬


‫‪)5‬پانچواں ماال‪ :‬جو ہر نماز کے بعد سات مرتبہ آیت کریمہ پڑھنا اور اس کے بعد‬

‫ایک بار درود شریف پڑھنا‪ ،‬یہ ماال ایک بابرکت اور عظیم ترتیب کی حامل ہے‪ ،‬یہ‬

‫انسان کو دن بھر ہر شیطان کے شر سے محفوظ رکھتی ہے۔ انسان اور جن‪ ،‬ہللا‬

‫ٰ‬
‫تعالی نے چاہا۔‬

‫‪)6‬چھٹا گالب‪ :‬جو عرش کی مبارک آیت کو بیس مرتبہ پڑھنا ہے‪ ،‬جسے راستے‬

‫کے شیخوں نے مسافر کے لیے مقرر کیا ہے اور اسے راستے میں روزانہ کی‬

‫تنبیہات میں سے ایک قرار دیا ہے‪ ،‬اور دن میں ایک بار اس راز مبارک کی تالوت‬

‫کرنا‪ ،‬اور یہ اس محترم آیت اور بابرکت راز کی برکات سے مستفید ہوں گے‪ ،‬انشاء‬

‫ہللا۔‬

‫‪)7‬ساتواں وارد‪ :‬دن میں ایک بار آیت کریمہ کے بغیر راز مبارک کی تالوت کرنا‪،‬‬

‫راز مبارک‬
‫اور انشاء ہللا تین بار یا سات مرتبہ‪ ،‬یہ وہ وارڈ ہے جس میں مسافر کو ِ‬
‫کے کچھ فوائد حاصل ہوتے ہیں‪ ،‬جیسے کہ برکت‪ ،‬تحفظ‪ ،‬فتح‪ ،‬تحفظ‪ ،‬اور حفاظت‪.‬‬

‫‪)8‬باعزت خلوت کا جواب‪ :‬جو آیت الکرسی ہے جو کہ تین سو تیرہ مرتبہ ہے اور‬

‫پھر پانچوں نمازوں میں سے ہر ایک کے بعد ستر مرتبہ درود پاک پڑھنا ہے۔ خلوت‬

‫کی خصوصیات اور راز جو اس کے بارے میں جاننا چاہتا ہے وہ مذکورہ کتاب کی‬

‫طرف رجوع کرے‬

‫دعاء وسر آية الكرسي الشريف‬


‫بسم هللا الرحمن الرحيم‬

‫الع َوالِ َم َو َيس ََّر ال ُعلُو َم‪َ ،‬وَأجْ َرى اَأل ْف َ‬


‫الك َو َس َّخ َر ال ُّنجُو َم‪َ ،‬واسْ َت َوى فِي‬ ‫ْال َحمْ ُد ِ‬
‫هلل الذي َخ َل َق َ‬
‫وق َو ْال َم ْفهُو ُم‪َ .‬و َيعْ َل ُم َّ‬
‫الظ َواه َِر َوالسِّرَّ ْال َم ْك ُتو َم‪ ،‬لِ ُك ِّل حِيٍّ َع ْندَ هُ ِر ْز ٌق َم ْقسُو ٌم‪،‬‬ ‫ط ُ‬‫عِ ْل ِم ِه ْال َم ْن ُ‬

‫ُون ْالمَاضِ َي َة ْقو َما ً َبعْ دَ‬‫وم‪ ،‬هللاُ الَ ِإ َل َه إالَّ ه َُو ْال َحيُّ ْال َقيُّو ُم‪َ ،‬أ ْفنى القُر َ‬ ‫وم َمحْ ُت ٍ‬
‫َأ‬
‫َو َج ٌل َمعْ لُو ٌم لِ َي ٍ‬
‫وم‪َ ،‬وَأ َبادَ ال ُّدهُور َْال َخالِ َي َة َيو َما ً َبعْ دَ َي ْو ٍم َو َعدَ َل فِي َأحْ َكا ِم ِه َف َل ْم َي ْل َح ْق ُه َل ْو ٌم‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه الَ َتْأ ُخ ُذهُ‬ ‫َق ٍ‬
‫الع َطا َيا َفَأ ْف َ‬
‫ض َل فِي ال َبسْ طِ َو َعدَ َل فِي‬ ‫ض َوَأجْ َز َل َ‬ ‫سِ َن ٌة َوالَ َن ْو ٌم‪َ ،‬ت َعبَّدَ ْال َب َرا َيا ِب َفرْ ٍ‬
‫ض َبعْ دَ َفرْ ٍ‬

‫ِيف َس ْت ِر ِه‬
‫ُصا ِة َكث َ‬ ‫ت َو َما فِي اَألرْ ِ‬
‫ض‪َ ،‬وأسْ َب َل َع َلى الع َ‬ ‫ْض‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه َل ُه َما فِي الس َم َوا ِ‬
‫ال َقب ِ‬

‫ِنين ِبلُ ْط ِف ِه َويُمْ ِنهِ‪َ .‬و َيس ََّر‬


‫ِين ِم ْن ُه ِبَأمْ ِنهِ‪َ ،‬و َمنَّ َع َلى ْالمُْؤ م َ‬
‫ت ْال َخاِئف َ‬ ‫َو َم ِّن ِه ‪َ ،‬و َس َّك َن َر َ‬
‫وعا ِ‬

‫ت لِ ِع َبا ِد ِه ِبَأحْ َس ِن َع ْو ِنهِ‪َ .‬منْ َذا الذي َي ْش َف ُع عِ ْندَ هُ إالَّ بِِإ ْذ ِنهِ‪َ ،‬خ َل َق ال ِع َبادَ َو َر َز َقهُم‪..‬‬
‫اعا ِ‬ ‫َّ‬
‫الط َ‬

‫ضا ِت ِه َأسْ َع َف ُه ْم َواجْ َت َبا ُه ْم َو َشرَّ َفهُم َوأهْ َل ال ِع َنا ِد ِب َع َذ ِاب ِه‬ ‫َوَأهْ َل الرَّ َشا ِد ِب َط َ‬
‫اع ِت ِه َو َّف َقهُم‪َ ،‬و ِب َمرْ َ‬

‫َخوَّ َفهُم‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه َيعْ َل ُم ما َبي َْن أ َي ِدي ِْهم َو َما َخ ْل َف ُه ْم َخ َل َق َما َشا َء َك َما َشا َء‪َ ،‬و َح َك َم َع َلى ما َشا َء‬

‫ون ِب َشيْ ٍء ِمنْ عِ ْل ِم ِه إالَّ ِب َما َشا َء‬


‫ِيط َ‬ ‫ِب َما َشا َء‪َ ،‬و َق َّد َر اَأل ْش َيا َء َكي َ‬
‫ْف َشا َء‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه َوالَ ُيح ُ‬

‫ْن‪َ ،‬و َربُّ ْال َم ْغ ِر َبي ِ‬


‫ْن َو َما‬ ‫ْن َو َمالِ ُك ُه َما َو َربُّ ْال َم ْش ِر َقي ِ‬ ‫ْن َو َخالِقُ ُه َما‪َ ،‬و ُم ْنشِ ُئ َّ‬
‫الث َق َلي ِ‬ ‫ُم َكوِّ نُ ال َّد َ‬
‫اري ِ‬
‫ار َك َربُّنا ُذو‬ ‫ت َواَألرْ َ‬
‫ض َوالَ َيُؤ و ُدهُ ِح ْف ُ‬
‫ظهُما َف َت َب َ‬ ‫َب ْي َن ُه َما‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه َوسِ َع ُكرس ُّي ُه ال َّس َم َوا ِ‬
‫ِيم‪َ ،‬و ْ‬
‫أك َر َم ُه ْم ِفي ِْها‬ ‫ار ْك ُه فِي القِدَ ِم اَأل َزلي َقدِي ٌم وَأ َع َّد َأل ْولِيَاِئ ِه دَ َ‬
‫ار ال َّنع ِ‬ ‫ان الذي َل ْم ُي َش ِ‬
‫اِإلحْ َس ِ‬
‫ِيم ‪ ،‬يُضِ ُّل َمنْ َي َشا ُء َو َي ْهدِي َمنْ َي َشا ُء‬ ‫ِبال َّن َظ ِر إلى َوجْ ِه ِه ْال َك ِريْم‪َ ،‬وَأ َع َّد َألعْ دَ اِئ ِه َع َذ َ ْ‬
‫اب ال َجح ِ‬
‫ِّك َو َع ْبد َ‬
‫ِك َو َرسُول َِك‬ ‫إلى صِ َراطٍ مُسْ َتقِيم‪ُ ،‬سب َْحا َن ُه َوه َُو ْال َعلِيُّ ْال َعظِ ْي ُم‪ ،‬اللَّ ُه َّم َ‬
‫ص ِّل َع َلى َن ِبي َ‬

‫ت َواَأل ْن َوار‪،‬‬
‫ار‪َ ،‬وال َك َرا َما ِ‬ ‫ت َواآل َثار َوال ِّدالال ِ َأل‬
‫ت َوا سْ َر ِ‬ ‫ِ‬ ‫ب ْالمُعْ ِج َزا ِ‬
‫صا ِح ِ‬ ‫م َُح َّم ٍد ْالم ُْخ َت ِ‬
‫ار َ‬
‫ار‪،‬‬
‫ص ِ‬‫ين َواَأل ْن َ‬
‫ار َو ْال ُم َها ِج ِر َ‬ ‫َأل‬ ‫َأ‬ ‫َأل‬ ‫َأ‬
‫صلَّى هَّللا ُ َع َليْه َو َع َلى آلِ ِه َو هْ ِل َب ْي ِت ِه ا ْخ َي ِ‬
‫ار‪َ ،‬و صْ َح ِاب ِه ا ب َْر ِ‬ ‫َو َ‬

‫ين‪ ،‬الل ُه َّم َأ ْن ِز ْل َع َل ْي َنا فِي َه ِذ ِه الس َ‬


‫َّاع ِة ِمنْ َخي ِْر َك َو َب َر َكات َ‬
‫ِك‬ ‫َوال َّت ِاب ِعي َْن َل ُه ْم بِِإحْ َس ٍ‬
‫ان إلى َي ْو ِم ال ِّد ِ‬
‫تك‪َ ،‬وا ْن ُ‬
‫شرْ‬ ‫ت ِب ِه َأ ِح َّباَئ َك‪َ ،‬وَأ ِذ ْق َنا َبرْ دَ َع ْف ِو َك َو َح َ‬
‫الو َة َم ْغف َِر َ‬ ‫ت َع َلى َأ ْول َي َ‬
‫اِئك َو َخ َ‬
‫صصْ َ‬ ‫َما َأ ْن َز ْل َ‬

‫إجا َب ًة‬ ‫محب ًَّة َو َقبُوالً‪َ ،‬و َت ْو َب ًة َنص َ‬


‫ُوحاً‪َ ،‬و َ‬ ‫ت ُك َّل َشيْ ٍء‪َ ،‬وارْ ُز ْق َنا ِم ْن َك َ‬
‫َع َل ْي َنا َرحْ َم َت َك التي َوسِ َع ْ‬

‫ِك َيا َأرْ َح َم الرَّ ا ِحمِين‪،‬‬ ‫اِئبي َْن‪ ،‬اَألحْ َيا ِء َو ْال َم ِّيت َ‬
‫ِين ِب َرحْ َمت َ‬ ‫الغ ِ‬ ‫َو َم ْغف َِر ًة‪َ ،‬وعاف ً‬
‫ِية َت ُع ُّم ْال َحاضِ ِري َْن َو َ‬

‫اك‪َ ،‬واحْ َف ْظ َنا فِي ْال َمحْ َيا َو ْال َم َماتِ‪ِ ،‬إ َّن َك‬ ‫اللَّ ُه َّم الَ ُت َخ ِّي ْب َنا ِممّا َس َ‬
‫ألناك‪َ ،‬والَ َتحْ ِرمْ َنا ِممّا َر َج ْو َن َ‬

‫ُم ِجيْبُ ال َّد َع َوات‪.‬‬

You might also like