Professional Documents
Culture Documents
Akhrit
Akhrit
معنی و مفہوم
•
:لغوی معنی •
• عربی میں َدا ُر البَقَاء ،دار القَ َرار۔
• اردو میں بعد میں ہونے والی چیز ،اخروی زندگی ،موت کے بعد کی دنیا
:اصطالحی مفہوم •
• اسالمی عقیدے کے مطابق ہر شخص کو موت کے بعد زندہ ہو کر ہللا ٰ
تعال ٰی
کی بارگاہ میں اپنے اعمال کا حساب دینا ہے ،جس کے نتیجے میں وہ جہنم یا جنت (کی
صورت میں سزا و جزا) کا حقدارہو گا۔ اس زندگی کا نام اخروی زندگی ہے اور اس
زندگی پر ایمان النے کا نام ایمان باآلخرت ہے
آخرت کی ضرورت
:صلہ اعمال •
• والدین کی طرف سے انعام
• اساتذہ اور اداروں کی طرف سے انعام
• بہن بھائیوں کی لڑائی میں والدین کو شکایت
• اساتذہ ،سربراہان ادارہ ،پولیس وغیرہ کو شکایت
• انصاف نہ ملنے پر ردعمل
• مجرم کا اپنے اثر و رسوخ سے سزا سے بچنا
آخرت کے مراحل
س َذآئِقَةُ ا ْل َم ْو ِ
ت ۗ «ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے ُك ُّل نَ ْف ٍ »موت:
قبر( :برزخ)
ثُـ َّم اَ َماتَ ٝه فَا َ ْقـبَـ َر ٝه (عبس)
ک VVVقVVبر میں رکVھVواVیا۔«
پVVVر اVس و ک VVVموتدی ھV پVVVر اVس و
» ھV
:نفخ صور
:قیامت
زمین پھٹ جائے گی اور ہموار ہو جائے گی۔ پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں گےاور دھنکی ہوئی اون کی
طرح اڑیں گے۔ سورج اور ستارے بے نور ہو جائیں گے۔ انسان پتنگوں کی طرح اڑیں گے۔ سمندر ابل
پڑیں گے۔
ـو ُن ا ْل ِجبَا ُل َكا ْل ِع ْه ِن ا ْل َم ْنفُ ْو ِ
ش ()5 ث (َ )4وتَ ُك ْش ا ْل َم ْبثُ ْو ِ
اس َكا ْلفَ َرا ِ
ـو ُن النَّ ُ
يَ ْو َم يَ ُك ْ
یطرح ہVوں«ہاڑ رنگی ہVوئیدھنی ہVوئیاون کVVV ے۔ اور پVVV یطرح ہVوں گVVV رواVنوں کVVV جسدن لVوگ بVVکVھVرے ہVوئے پVVV
ے۔
» گVVV
:حشر •
َوا ْعلَ ُم ٓوا اَنَّ ُك ْم اِلَ ْي ِه تُ ْح َ
ش ُر ْو َن (البقرہ) •
ے۔« •
یے جVاؤ گVVVیطرفجمع VکVVV ک VVVمVت VVVاVسی کVVV »اور جVان لVو ہ
:پیشی اعمال •
تعالی عنہ سے مروی ہے کہ بندہ اپنے بُرے اعمال سے قیامت • ٰ حضرت انس رضی ہللا
تعالی
ٰ کے دن مکر جائے گا اور کہے گا :اے پروردیگار کوئی گواہ ہوتو مانوں۔ہللا
فرمائے گا :تو خود گواہ ہے اور لکھنے والے فرشتے گواہ ہیں۔پھر اس کے منہ پرمہر
کردی جائے گی۔ اور ہاتھ پاؤں کو حکم ہوگا کہ بولو! اور اس کی بد اعمالیاں بیان کردو!
وہ اس کے سب کرتوت بیان کردیں گے۔تب بندہ کہے گا جاؤ دور ہو میں تمہارے بچانے
کے لئے سب ترکیب کر رہا تھا۔نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس حدیث کے بیان کرتے
وقت ہنس پڑے پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تم جانتے ہو میں کیوں ہنسا ہوں۔
بندےکے اپنے رب سے منہ در منہ کالم کرنے پر(صحیح مسلم ۔کتاب الذھد)
•
:وزن اعمال •
ق (االعراف) • َوا ْل َو ْز ُن يَ ْو َمئِ ِذ ِـِۨۨ ا ْل َح ُّ
ھی ہVوگا« • »اور واVقعی اVسدنوزن بVVV
نیک اعمال والے دائیں ہاتھ۔ برے اعمال والے بائیں ہاتھ اور کافر پشت سے نامہ اعمال لیں •
گے
:صلہ اعمال •
• نیک اعمال بھاری تو جنت اور برے اعمال بھاری تو جہنم
اِ َّن ااْل َ ْبـ َرا َر لَفِ ْى نَ ِعـ ْي ٍم (َ )13واِ َّن ا ْلفُ َّج َ
ار لَفِ ْى َج ِحـ ْي ٍم (• )14
ے۔« •ے شVک نVافرماندوزخ میں ہVوں گVVV ے۔ اور بVVV ے شVک نVیک لVوگجنتمیں ہVوں گVVV » بVVV
انسانی زندگی پر اثرات
بہادری و سرفروشی •
ہمیشہ کے لئے مٹ جانے کا ڈر انسان کو بزدل بنادیتا ہے۔ مگر دل میں جب یہ یقین •
موجود ہو کہ دنیوی زندگی ناپائیدار ہے اور اخروی زندگی دائمی ہے تو یہ احساس انسان
کو بہادر بنادیتا ہے اور وہ ہللا کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے سے بھی نہیں کتراتا۔
حدیث« •
موتمومن کــے لـئے تــحفہ ہـے» ( لا) VV
صبروتحمل •
عقیدہ آخرت پر ایمان سے انسان کے دل میں صبروتحمل پیدا ہوتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ حق •
کی خاطر جو بھی تکلیف برداشت کی جائے گی اس کا صلہ آخرت میں ضرور ملے گا۔
لہذا آخرت پر نظر رکھتے ہوئے وہ ہر مصیبت کی گھڑی میں صبروتحمل کا مظاہرہ کرتا
ہے۔
ص ْيبَةٌ قَالُ ْوآ اِنَّا لِلّ ٰـ ِه َواِنَّـآ اِلَ ْي ِه َر ِ
اج ُع ْو َن (البقرہ) • اَلَّـ ِذ ْي َن اِ َذآ اَ َ
صابَ ْت ُهـ ْم ُّم ِ
ے ہVیںاور« •ت VVVہللا VکVVV
ہتے ہVیں ہVم Vو ت VVVکVVV ہنچتی ہVے و وئیمصیبت پVVV ہجباVنہیں کVVV وہ لVوگ کVVV
واVVے ہVی ۔ںک VVVجVانے ل یطرف لVوٹ ر » ہVم VاVسی کVVV
:نیکی سے رغبت •
جو شخص آخرت پر یقین رکھتا ہے وہ جانتا ہے کہ اس کے تمام اعمال اس کے نامہ اعمال •
میں محفوظ کرلئے جاتے ہیں اور آخرت میں اس کے اعمال کا حساب لیا جائے گا۔ یہ
احساس اسے نیکی کی طرف مائل کرتا ہے۔
اس( لVکھنے واVVال) نVگہبان) اVنسان( " •
ک VVVاVسکے پVVV
اتا مگر یVہ Vہ
وئی لVفظ نVکاVVل نVہیں پVVV
منہ سVے کVVV
یار ہVے۔" (ق) 18
تVVV
مال خرچ کرنے کا جذبہ •
عقیدہ آخرت انسان کے دل میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کہ آخرت کی زندگی دائمی زندگی •
ہے جو بعدالموت شروع ہوتی ہے۔ یہ احساس اسے ہللا کی راہ میں مال خرچ کرنے کی
ترغیب کرتا ہے تاکہ اس کی اخروی زندگی سنور جائے
س ذمہ داری •
احسا ِ
احساس ذمہ داری پیدا ہوجاتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ •
ِ آخرت پر ایمان رکھنے سے انسان میں
اپنے فرائض سے کوتاہی جرم ہے جس کی آخرت میں سزا ملے گی۔ لہذا وہ پوری ذمہ
:داری سے اپنے فرائض ادا کرتا ہے۔ حدیث مبارکہ ہے
لکمـ راـع وکـلکمـ مسئولعنرعیتہ" •" کـــ
ارے میں سVواVVلہVوگا«
ے بVVV» مVتVVVمیں سVے ہVر شVخص حکمراVن ہVے ،اVس سVے اVسکیرعایا کVVV
:پرامن معاشرے کی تشکیل •
اگر معاشرے کے تمام لوگ عقیدہ آخرت پر پختہ یقین رکھتے ہوں تو اس سے معاشرے میں •
ایک اچھی فضا قائم ہوتی ہے اور ایک پاکیزہ معاشرہ وجود میں آتا ہے۔
»مسلمانوہ ہVے جس کVVے ہVاتھ Vاور زبان سVے دوسرے مسلمانمحفوظ ہVوں« •
• :برائیوں کا خاتمہ
ایسے افراد پر مشتمل معاشرہ جو عقیدہ آخرت کے ماننے والے ہوں برائیوں سے پاک ہوتا •
ہے۔ آخرت پر ایمان رکھنے سے لوگوں میں یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ وہ جو برائیاں کر رہے
ہیں اس کی سزا انہیں آخرت میں ملیں گی۔ چنانچہ وہ برائیوں سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی
ہر ممکن کوشش کرتے ہیں
:فالح انسانیت •
• عقیدہ آخرت کو ماننے واال انسانیت کی خدمت و فالح کو اپنا اوڑھنا بچھونا
بنا لیتا ہے تاکہ آخرت میں ہللا کے حضور سرخرو ہو سکے۔ وہ اس سلسلے میں رنگ،
ذات ،نسل ،خاندان اور مذہب کو پس پشت ڈال دیتا ہے۔ وہ صرف اس قرآنی عمل پر عمل
کرتا ہے۔
َوا ْف َعلُوا ا ْل َخ ْيـ َر لَ َعلَّ ُك ْم تُ ْفلِ ُح ْو َن (الحج) •
امیابہVوجاؤ۔« •
اکVہ مVت VVVکVVV رو تVVV »اور ھبVVVالئی کVVV
Further guidance