Professional Documents
Culture Documents
گوا in urdu
گوا in urdu
گوا
بھارت کے نقشے پر گوا
بھارت کے صوبہ
دارالحکومت پجي
سب سے بڑا شہر پجي
آبادی 000 ، 4000 ، 1
--گھنتو / 363کلومیٹر ²
رقبہ 3702کلومیٹر ²
--ضلع 2
راجبھاشا (یں) كوكي
وقار 30مئی 1987 ،
--گورنر ایس سی جمیر
--وزیر اعلی دگبر كامتھ
--اسمبلی ایک تقریب
گوا یا گوا (كوكي :گوي) ،رقبہ کے حساب سے بھارت کا سب سے چھوٹا اور جنسكھیا
کے حساب سے دوسرا سب سے چھوٹا ریاست ہے .پوری دنیا میں گوا اپنے
خوبصورت سمندر کے کناروں اور مشہور ستھاپتي کے لئے جانا جاتا ہے .گوا پہلے
پرتگال کا ایک اپنوےش تھا .پرتگالیوں نے گوا پر تقریبا 450سال تک حکومت کی اور
دسمبر 1961میں یہ بھارتی پراشاسن کو سونپ دیا گیا.
انكرم
نام کا ادبھو
مہابھارت میں گوا کا ذکر گوپراشٹر یعنی گائے چرانےوالو کے ملک کے طور پر ملتا
ہے .جنوبی كوك عالقے کا ذکر گوواراشٹر کے طور پر پایا جاتا ہے .سنسکرت کے
ک چھ دیگر پرانے ذرائع میں گوا کو گوپكپري اور گوپكپٹٹن کہا گیا ہے جن کا ذکر دیگر
سرخیوں کی شکل میں اس کے عالوہ هروشم اور سكد پران میں ملتا ہے .گوا کو بعد
میں کہیں کہیں گوچل بھی کہا گیا ہے .دیگر ناموں میں گووے ،گوواپري ،گوپكاپاٹن ،
اورگومت سربراہ ہیں .ٹولےمي نے گوا کا ذکر عیسوی سن 200کے آس --پاس گوبا
کے طور پر کیا ہے .عرب کے مدهیگین مسافروں نے اس عالقے کو چدرپر اور چدور
کے نام سے اشارہ کیا ہے جو بنیادی طور پر ایک ساحلی شہر تھا .جس جگہ کا نام
پرتگال کے مسافروں نے گوا رکھا وہ آج کا چھوٹا سا ساحلی شہر گو --وےلھا ہے .بعد
میں اس پورے عالقے کو گوا کہا جانے لگا جس پر پرتگالیوں نے قبضہ کیا.
جنشرت کے مطابق گوا جس كوك عالقے بھی شامل ہے (اور جس کا توسیع گجرات
سے کیرالہ تک بتایا جاتا ہے) کی تخلیق بھگوان پرشرام نے کی تھی .کہا جاتا ہے کہ
پرشرام نے ایک یجن کے دوران اپنے باو کی بارش سے سمندر کو کئی مقامات پر
پیچھے دهکیل دیا تھا اور لوگوں کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے آج بھی گوا میں بہت سے
مقامات کا نام وااولي ،واستھلي وغیرہ ہیں .شمالی گوا میں هرمل کے پاس آج سنہرے
رنگ کے ایک پہاڑ کو پرشرام کے یجن کرنے کا مقام تصور کیا جاتا ہے.
[ترمیم] تاریخ
گوا کے طویل تاریخ کی شرات تیسری صدی اسا سابق سے شروع ہوتا ہے جب یہاں
موري اوالد کی حکمرانی قائم ہوئی تھی .بعد میں پہلی صدی کے آغاز میں اس پر
كولھاپر کے ساتواهن خاندان کے حکمرانوں کا حق قائم ہوا اور پھر بادامي کے چالكي
حکمرانوں نے اس پر 580اسوي سے 750اسوي پر راج کیا .اس کے بعد کے سالوں
میں اس پر بہت سے مختلف حکمرانوں نے حق کیا 1312 .اسوي میں گوا پہلی بار دہلی
سلطنت کے تحت ہوا لیکن انہیں وجینگر کے حکمران هرهر اے دروازے وہاں سے
كھدےڑ دیا گیا .اگلے سو برسوں تک وجینگر کے حکمرانوں نے یہاں حکومت کی اور
1469میں گلبرگ کے بھامي سلطان کی طرف سے پھر سے دہلی سلطنت کا حصہ بنایا
گیا .بھامي حکمرانوں کے خاتمے کے بعد بیجاپر کے عادل شاہ کا یہاں قبضہ ہوا جس
نے گو --وےلھا ہو اپنی دوسری دارالحکومت بنائی.
[ترمیم] جغرافیہ
گوا کا رقبہ 3،702مربع کلومیٹر ہے .گوا کا عرض بلد اور عرض بلد کے بالترتےب
" 54'53 ° 14اور E "33'40 ° 73ہے .گوا کا ساحل سمندر 101کلومیٹر طویل ہے.
تبھ
[ترمیم] معنی جگت
گوا کا سربراہ انڈسٹری سیاحت ہے .سیاحت کے االوا گوا میں خام معدنی بھی بڑی
مقدار میں پایا جاتا ہے جو جاپان اور چین جیسے ممالک میں برآمد ہوتا ہے | گوا متسي
(مچھلی) کی صنعت کے لئے بھی جانا جاتا ہے لیکن یہاں کی مچھلی برآمد نہیں کی
جاتی بلکہ مقامی منڈیوں میں فروخت جاتی ہے | یہاں کا کاجو سعودی عرب ،برطانیہ
اور دیگر یورپی ملکوں کو برآمد ہوتا ہے |
سیاحت کے وجہ سے باقی انڈسٹری جو سیاحت پر انحصار کرتے ہیں وہ بھی یہاں پر
زور شور سے جاری ہیں .گوا میں ابھي تک صرف ایک ہی ومانپتتن ہے اور دوسرا
ابھی بننے واال ہے |
[ترمیم] حکومت اور طریقہ نظام
[ترمیم] آبادی
[ترمیم] لوگ اور ثقافت
گوا قریب قریب 500سال تک پرتگالی حکومت کے ادهین رہا ،اس وجہ سے یہاں
یورپی تہذیب کا اثر بہت محسوس ہوتا ہے .گوا کی تقریبا ٪ 60آبادی ہندو اور تقریبا 28
٪آبادی عیسائی ہے .گوا کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ،یہاں کے عیسائی معاشرے
میں بھی ہندوؤں جیسی ذات نظام پائی جاتی ہے.
گوا کے جنوب حصے میں عیسائی معاشرے کا مزید اثر ہے لیکن وہاں کے واستشاستر
میں ہندو اثرات دکھائی دیتا ہے .سب سے قدیم مندر گوا میں دکھائی دیتے ہیں | شمالی
گوا میں یسا کم تعداد میں ہیں اس لیے وہاں پرتگالی طرز تعمیر کے نمونے مزید دکھائی
دیتے ہیں.
ثقافت کی نگاہ سے گوا کی ثقافت بہت قدیم ہے 1000 .سال پہلے کہا جاتا ہے کی گوا
"كوك کاشی" کے نام سے جانا جاتا تھا .حاالنکہ پرتگالی لوگوں نے یہاں کے کلچر کا
نامونشان مٹانے کے لئے بہت کوشش کی لیکن یہاں کی اصل ثقافت اتنی مضبوط تھی
کی دهرماتر کے بعد بھی وہ مٹ نہیں پائی.
[ترمیم] نقل و حمل
[ترمیم] بیرونی
ہوائی :ڈابولم ہوائی اڈا یہاں کا گھریلو ہوائی اڈہ ہے جو ملک کے تمام بڑے شہروں
سے منسلک ہے .ابھی حال کے برسوں میں گوا کے لئے پجي ہوائی اڈے سے بین
االقوامی پروازیں بھی شروع ہوئی ہیں.
سڑک :گوا ممبئی ،بنگلور سے کافی اچھی طرح جڑا ہوا ہے ،ان شھرو سے گوا
کے لئے براہ راست عیش و آرام کی بسیں چلتی ہیں .اس کے عالوہ دیگر نزدیک کے
شہر بھی آپ سڑک کے ذریعے یہاں سے جا سکتے ہیں.
ریل :جب سے یہاں كوك ریلوے کی شروعات ہوئی ہے گوا بھارت کے مشرقی
ساحلی شہروں سے جڑ گیا ہے .كوك ریلوے اپنی رفتار اور اچھی سروس کے لئے
پورے بھارت میں مشہور ہے .اس کے عالوہ گوا آنے کے لئے ملک کے کسی بھی
بڑے اسٹیشن سے آپ واسكو دی گاما کے لئے براہ راست ریل گاڑی پکڑ سکتے ہیں.
[ترمیم] داخلی
ٹیکسی بغیر میٹر اور میٹر والی ٹیکسی یہاں سیاحوں کو ایک جگہ سے دوسرے
جگہ لے جانے کا سب سے مقبول ذریعہ ہے .بغیر میٹر والی ٹیکسیوں میں مسافر پہلے
سے کرائے کے بارے میں طے کرتے ہیں.
بس گوا میں زیادہ تر بسے پرائیویٹ ڈرائیوروں کی طرف سے چالئی جاتی ہیں .عام
طور پر بسوں میں کافی بھیڑ ہوتی ہے .گوا حکومت کی جانب سے یہاں كدمب بس
سروس چالئی جاتی ہے جن میں دهیرے چلنےوالي بسوں سے لے کر درت خدمت کی
لمبی دوری کی بسیں شامل ہوتی ہیں.
بارش موسم کی آمد کے ساتھ ہی فطرت گوا کو کچھ ایسا ہی الگ ،لیکن ادبھت شکل
پیش کرتی ہے .یہ جگہ امن پسند سیاحوں اور فطرت کے شائقین کو بہت بھاتا ہے .گوا
ایک چھوٹا --سا ریاست ہے .یہاں چھوٹے --بڑے تقریبا 40سمندری ساحل ہے .ان
میں سے کچھ ساحل سمندر ارتراشٹریي سطح کے ہیں .اسی وجہ سے گوا کی عالمی
سیاحت نقشے کے سکرین پر اپنی ایک الگ پہچان ہے.گوا میں سیاحوں کی بھیڑ سب
سے زیادہ موسم گرما کے مہینیں میں ہوتی ہے .جب یہ بھیڑ ختم ہو جاتی ہے تب یہاں
شروع ہوتا ہے ایسے سےالنیو کے آنے کا سلسلہ جو یہاں مانسون کا لطف اٹھانا چاہتے
ہیں.
گوا کے منبھاون درمیان کی لمبی قطار میں پجي سے 16کلومیٹر دور كلگٹ درمیان ،
اس کے پاس باگا درمیان ،پجي درمیان کے نزدیک میرامار درمیان ،جاري ندی کے
مھانے پر دوناپاال درمیان واقع ہے .وہیں اس کی دوسری سمت میں كولوا درمیان ایسے
ہی ساگرتٹو میں سے ہے جہاں مانسون کے وقت سیاح ضرور آنا چاہیں گے .یہی نہیں ،
اگر موسم ساتھ دے تو باگاٹور درمیان ،اجنا درمیان ،سكےرین درمیان ،پالولےم
درمیان جیسے دیگر خوبصورت ساگر کنارے بھی دیکھے جا سکتے ہیں.
[ترمیم] تاریخی گرجا اور مندر
گوا کی خوبصورتی صرف یہاں کے سمندر تٹو تک ہی محدود نہیں ہے .یہاں سینٹ
فرانسس ،آف اسیسي ،ہولی سپرٹ ،پلر سےمنري ،سالیگاو ،ركول سےمنري وغیرہ
یہاں کے اہم تاریخی چرچ ہے .اس کے عالوہ سینٹ كاجرن چرچ ،سینٹ اگسٹین ٹاور ،
ننري آف سینٹ مونیکا اور سینٹ اےركس چرچ بھی مشہور ہے .گوا کے مقدس مندر
جن سے مسٹر كاماكشي ،سپتكےٹےشور ،مسٹر شاتادرگ ،مھالسا نارایي ،پرنےم کا
بھگوتي مندر اور مھالكشمي وغیرہ درشنیي ہے.
[ترمیم] ماڈوي ندی
پجي گوا کے دارالحکومت ہے .یہاں کے جدید بازار بھی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ
کرتے ہیں .ماڈوي دریا کے کنارے پر بسے اس شہر میں شام کے وقت سےالني ریور
کروز کا لطف لینے پہنچتے ہیں .ماڈوي پر تیرتے کروز پر موسیقی اور رقص کے
پروگرام میں گوا کی ثقافت کی ایک جھلک دیکھنے کو ملتی ہے.