You are on page 1of 1

‫سوال حضرت عال مہ اقبال نے اپنی نظم جگنو میں طالب علموں کو کون سا پیغام دیا ھے‬

‫اپنے الفاظ میں وضاحت کرین ؟‬


‫جواب عالمہ اقبال نے اپنی نظم میں جگنو کو کائنات کی دلفریب روشنی کا منبع کرار ‪1‬‬
‫دیا ھے‬
‫خالق کی تخلیق کس قدر اعلئی ھے کہ ماحول کی پرواہ کئے بغیر سب کو روشنی ‪2،‬‬
‫بانٹتا ھے‬
‫۔ انسان کی تخیلق ہللا کی مخلوق کی حیثیت سے ھے مگر اخالقی فضائل کے بغیر جگنو‪3‬‬
‫سے کمتر ھیں‬
‫جو دنیا میں اعلئ و ادنئ کے ماحول کی نزر ھو جاتا ھے ۔ کائنات میں اپنی موجودگی ‪4‬‬
‫کا احساس ھونے کے باوجود دوسروں کو روشنی بانٹنے کے بجائے اندھیروں مین دھکیل‬
‫دیتا ھے‬
‫۔‬
‫‪ ،‬کائنات کا حسن انسان کے اندر ھونا چاھے ‪5‬‬
‫یہ ھی انسان کا وصف ھے جو اسے دوسروں سے ممتاز کرتا ھے‪6‬‬
‫اقبال نے کائنات کی ھر شے کا فعل و نظام قدرت کے تحت بیان کرنے کے بعد انسان ‪7،‬‬
‫کو اس حقیقت سے آگاہ کیا ھے اور جب سب کچھ ایک حقیقت ھے تو اسے آختالف کا‬
‫موضوع نھیں بننا چاھے‬
‫اعلی اخالق انسان کی شناخت ھین ‪،8‬‬

‫کیا تم نے نھیں دیھا جو آسمانوں اور زمینوں میں ھیں ہللا کی تسبیح کرتے رھتے ھین ‪9:‬‬
‫اور اوپر پھیالئے ھوئے جانور (النور ‪) 41‬‬
‫آپ کریم نے فرمایا (جس شخص کے دل میں زرہ برابر بھی غرور ھوگا وہ جنت میں ‪10‬‬
‫داخل نھیں ھوگا ) ترمزی‬

You might also like