You are on page 1of 143

‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫کوہ قاف کا سردار‬


‫ل‬‫ق‬
‫از م مونہ رضوان‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫کوہ قاف کے پہاڑ پرف میں ڈ ھکے ہوۓ تھے ۔۔دور دور نک کسی ذی روح کی‬
‫موجودگی کا گمان نہ تھا۔۔اور وہاں انسان نو کنا کوٸ پرندہ تھی پر نا مار شکنا تھا۔ئظاہر‬
‫وہاں کوی پہیں رہنا تھا مگر وہ خگہ خالی پہیں تھی۔۔۔انک مخلوق نستی تھی وہاں جو‬
‫انسانی آنکھ سے اوجھل تھی۔۔۔اور وہ تھے جنات۔۔جنات کے دو قینلے پہاں آناد‬
‫س‬
‫تھے انک قینلہ شناطین کا تھا اور دوسرا م ین کا ۔۔شنا ین اور مسمان ج نوں‬
‫ط‬ ‫م‬‫ل‬

‫کے درمنان انک خد مقرر تھی اس کے ناوجود شناطین ایتی سنظای نوں سے ناز نہ‬
‫آنے تھے ۔۔اور کبھی کبھار دونوں قینلوں کے درمنان کافی لڑاٸ ہو خانی تھی۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬
‫اشالم و م سردار ازالن۔۔۔۔انک جن نے آ کر سردار ازالن کو الم کنا ۔۔‬
‫ش‬
‫ع‬
‫و لنکم شالم ناقوت کنا خبر ہے۔۔۔؟؟‬

‫ازالن نے جوش دلی سے نوجھا۔۔۔۔اس وقت وہ ا یتے کمرے میں ارام کر رہا تھا‬
‫خب انک جن اخازت لے کر اندر داخل ہوا جو اس کا وقادار مالزم تھا‬

‫سردار کانوت نے شادی سے ائکار کر دنا ہے وہ ذیندہ سے محبت کرنے ہیں ۔۔۔ وہ‬
‫مان پہیں رہے ہیں چخا زاد سے شادی پر‬

‫ناقوت نے افسردگی سے کہا‬

‫اجھا نو نہ نات ہے اسے ایتی ضد جھوڑنی پڑے گی ؟؟‬

‫سردار ازالن نے تھ نویں شکبڑ کر نوجھا۔۔‬

‫سردار ہمیں معلوم پہیں کنا کریں مگر انک اور پہت پری خبر ہے۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ناقوت نے بیسمانی سے سر جھکا کر کہا۔۔‬

‫کنا پری خبر ہے ؟؟‬

‫ازالن نے خبرت سے ناقوت کو دنکھا‬

‫سردار کانوت ذیندہ کو لے کر انسانی دینا میں خال گنا ہے اسے ڈھونڈنے میں ہم‬
‫سب ناکام ہو خکے ہیں ۔۔ناقوت نے سرمندگی سے سر مزند جھکا کر کہا‬

‫کناا؟؟ تم نے مجھے پہلے ک نوں پہیں ینانا ہے۔‬

‫ازالن نے غصے سے کرسی سے اتھ کر کہا‬


‫م مح َ َ‬
‫سردار ہم نے کوشش کی کہ وہ مل خاے گر نوراَ اپ کو ینانا پڑا م ا کو پرنسان‬
‫ن‬ ‫ہ‬

‫پہیں کرنا خا ہتے تھے۔۔‬

‫ناقوت نے سہم کر کہا ازالن کے غصے سے سب ہی جوفزدہ تھے۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ضدی نو وہ ہے ہی مگر اب اس کی اور ضد پہیں سنوں گا میں نس پہت ہوا میں‬
‫جود اسے ڈھونڈوں گا۔۔۔‬

‫ازالن کہہ کر غصے سے کمرے سے ناہر آنا اور ملکہ کے کمرے کا رخ کنا۔۔‬

‫ازالن ا یتے قینلے کا سردار تھا نادشاہ کی وقات کے ئعد سرداری اسے سویپ دی گی‬
‫تھی اس کا جھونا تھای کانوت شناطین کی انک جیتی سے محبت کر بیبھا تھا اور نسے‬
‫لے کر انسانی دینا میں خال گنا جنکہ اس کی شادی ایتی چخازاد سے طے تھی مگر وہ‬
‫ذیندہ سے محبت کرنا تھا جو کہ اشالم ق نول کر خکی تھی مگر ازالن کو نہ شناطین کی ہی‬
‫کوی شازش لگتی تھی۔۔۔۔اس لتے وہ ذندہ سے ئکاح کے خالف تھا ۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ NOVEL BANK ‫کوہ قاف کا سردار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 6


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫شالم امی خان‪...‬ازالن نے ملکہ کو شالم کنا جو ضوفے پر ھی اسے ہی د کھ رہی‬
‫تھی وہ خان گی تھیں ازالن کی امد کے نارے میں‬

‫ش‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬


‫و م الم بینا‬

‫ملکہ نے اس کے ما تھے پر نوسہ دنا۔۔۔‬

‫امی خان میں جود خا رہا ہوں انسانی دینا میں کانوت کو ڈھونڈنے اپ اخازت‬
‫دیں۔۔۔۔ازالن نے ملکہ کا ہاتھ نکڑ کر کہا‬

‫مبرے تچے سیبھل کر رہنا اور کامناب لوینا ہللا خبر کرے گا‬

‫ملکہ نے ازالن کا غصہ دکھتے ہوے اسے اخازت دے دی ورنہ انسانی دینا میں اس‬
‫کا خانا کافی حطر ناک تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن ملکہ کے ہاتھ جوم کر کمرے سے ئکل آنا اب اسے ایتی سرداری کسی اعبماد‬
‫والے شحص کو سوبیتی تھی۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫ب‬
‫کمیتی دفع ہو خلدی کر پرین و نسے ہی پڑے ہیں اور نو تھونستے کے لتے یبھی ہوی‬
‫ہے۔۔۔۔شدرہ نے ایتی معصوم یند زی بب کو کوشا نے خاری ذ ی بب نے اتھی پہال‬
‫لقمہ تھی خلق سے پہیں انارا تھا کہ تھاتھی نے شلوابیں شنانا سروع کردیں‬

‫جی تھاتھی اتھی دھونی ہوں نس کھانا کھا لوں‬

‫ذ ی بب نے دوسرا نوالہ منہ میں ڈال کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ئعد میں تھونس لینا ہر وقت نو کھانی رہتی ہے ۔۔شدرہ نے تھر سے اسے کوشا نو وہ‬
‫کھانا اتھا کر پرین دھونے لگی۔۔۔‬

‫ذ ی بب کے والدین اس کے تچیتے میں ہی گزر گے تھے انک تھی تھا جو زن مرند تھا‬
‫ی نوی جو کہ بت وہی کرنا تھا اس لتے ذ ی بب اکنلی ہی تھی‬

‫شدرہ نے کوی کسر نہ جھوڑی تھی ذ ی بب کو ینگ کرنے میں‬

‫شدرہ کی انک ہی بیتی تھی ینا‪ ۶‬۔۔۔نارہ شالہ ینا‪ ۶‬تھی ایتی ماں سے کم نہ تھی‬

‫ذ ی بب جھ بیس کی ہو خکی تھی ایتہای حسین مگر تھاتھی اس کی شادی نہ کروانے کی‬
‫فسم کھا خکی تھی‬

‫مفت کی کام والی جو ملی تھی ا نسے کیسے جھوڑ د ی بیں۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ازالن نے جند نا اعبماد پزگوں کو ا یتے انسانی دینا میں خانے کا ینانا اور ناقوت کو جند‬
‫دنوں کے لتے ایتی خگہ جھوڑ گنا۔۔۔نورے قینلے میں پہی ینانا گنا کہ ازالن جند دنوں‬
‫کے لتے خلہ کر رہا ہے نا کہ شنا طین کو قانو کر شکے۔۔۔ازالن خانے کی یناری‬
‫کرنے لگا ملکہ سے مل کر اور ناقوت کو جند اہم پہلو سمجھا کر اس نے انسانی دینا کا‬
‫رخ کنا ۔۔کافی دور خانے کے ئعد وہ انک خگہ بیبھ گنا۔۔کسی گھر کی جھت تھی‬
‫اتھی ازالن کو کجھ دپر ہے گزری تھی کہ جھت پر کوی آہسنہ اہسنہ قدم اتھا کر آ‬
‫گنا۔۔ازالن انک سفند نلے کی سکل میں جھت کے کونے میں بیبھ گنا۔۔آنے والی‬
‫کوی جور تھی حس نے ازالن کو جند لمحوں کے لتے شاکت کر دنا تھا۔۔۔زی بب اتھی‬
‫اتھی تھنڈے نانی سے پرین دھو کر آٸ تھی۔۔تھنڈ سے اس کے ہاتھ سن ہو گے‬
‫تھے۔۔۔وہ جھت کے انک کونے میں بیبھ گی اور رونے لگی۔۔اسے انے خال پر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدند رونا آ رہا تھا۔۔کہیں سے انک سفند شا نال اس کے ناس آ کر بیبھ گنا ۔۔ذ ی بب‬
‫نے نلے کو اتھا کر گود میں رکھا اور ینار کرنے لگی۔۔۔تم تھی مبری طرح اکنلے‬
‫لک‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہو۔۔؟؟ کیتے ینارے ہو تم ۔۔اور تمہاری نہ آ یں ل شناہ یں۔۔ لو آج سے‬
‫خ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬

‫تمہارا نام کبرو ہے تھنک ہے تم مبرے شاتھ رہو گے‬

‫ذ ی بب نلے سے نابیں کر رہی تھی اور نال اس کے ہاتھوں پر ذنان سے نوسے دے‬
‫رہا تھا۔۔او ذ ی بب اوپر خا کر مر گٸ ہے کنا؟ آ تھی خا اب ینا‪ ۶‬کو کھانا دے۔۔۔‬

‫شدرہ کی آواذ پر ذ ی بب سر پر پبر رکھ کر دوڑی۔۔نال دنکھتے ہی دنکھتے ئطروں سے‬


‫اوجھل ہو گنا‬

‫ہاہا اس کو تھی اور کوی نام پہیں مال تھا رکھتے کو ۔۔۔کبرو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن مسکرانا ہوا ذ ی بب کے ییجھے خال گنا اس نار وہ ئطروں سے اوجھل تھا ۔۔۔ ییچے‬
‫کا م نطر دنکھ کر ازالن کو شدند غصہ آنا‬

‫ینا‪ ۶‬اتھی تم نہ پرنانی کھا لو شام کو میں تمہیں کنک ینا دوں گی اتھی میں تھک گی‬
‫ہوں پہت‬

‫ذ ی بب نے ینا‪ ۶‬کو ینار سے سمجھانا‬

‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫امی امی د یں نہ ذ ی بب ھے مار رہی ہے‬

‫ینا‪ ۶‬نے ذور ذور سے خالنا سروع کر دنا‬

‫ذ ی بب نےنوکھال کر ینا‪ ۶‬کے منہ پر ہاتھ رکھ کر خاموش کرانا خاہا نو ینا‪ ۶‬نے اس کے‬
‫ہاتھ پر کاٹ لنا‬

‫آہہہہ ینا‪ ۶‬تم رکو میں اتھی ینا د یتی ہوں‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نےہاتھ سہالنے ہوے کہا‬

‫پہیں اب نو امی سے مار پڑواوں گی میں‬

‫ینا‪ ۶‬نے منہ نسور کر کہا اور شدرہ کے کمرے کی طرف خل دی‬

‫ازالن نے خلدی سے ذ ی بب کے علم میں الے ئغبر انک کنک کچن کی شنلف پر‬
‫رکھ دنا‬

‫ذ ی بب نے مڑ کر دنکھا نوشنلف پر کنک پڑا تھا وہ کافی خبران ہوی مگر یب نک شدرہ‬
‫گالناں نکتی تمودار ہو خکی تھی۔۔۔‬

‫اے لڑکی کنا مسلہ ہے کنا کہہ رہی ہے ینا‪ ۶‬کنک ینا کر دے اسے‬

‫شدرہ نے آنے ہی ذ ی بب کے نال نکڑ کر اسے غصے سے کہا‬

‫تھاتھی وہ کنک ین گنا ہے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نے تمشکل جملہ نورا کنا نو شدرہ اور ینا‪ ۶‬جونک گبیں‬

‫ایتی خلدی۔۔؟‬

‫کہیں کونی نار وار نو پہیں ہے پبرا جو کنک دے گنا ہاں‬

‫شدرہ نے دونارہ اس کے نال نکڑ لتے۔۔۔۔۔اور جوب مار مار کر جھوڑ دنا‬

‫ذ ی بب زجموں سے جور ندن لے کر کمرے میں آ کر نسبر پر ڈھے گی۔۔اس کا نورا ندن‬
‫دکھ رہا تھا۔۔۔اس نے دراذ سے بین کلر ئکال کر کھای اور رونے رونے تخانے کب‬
‫سو گی۔۔۔۔۔ازالن اس کے سونے کے ئعد کمرے میں تمودار ہوا اور انک پرجی‬
‫لکھ کر رکھ دی شاتھ میں انک پرے میں کھانا رکھ کر عایب ہو گنا اسے اتھی پہت‬
‫دور خانا تھا۔۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫نانا کانوت نے اس سنظان جیتی سے شادی کر لی اور اپ کہتے ہیں کہ میں صبر‬
‫کروں ۔؟ کیسے صبر کروں نانا آپ ہی ینابیں میں کیسے اس کے ئغبر رہوں گی؟؟‬
‫پہیں نس پہت ہوا میں خا رہی ہوں جود ہی اسے ڈھونڈ کر کمیتی کے ج نگل سے‬
‫ئکالوں گی۔۔۔۔‬

‫کانوت کی پہلی منگبر ذپبرہ نے ا یتے ناپ کو وہیں پرنسان جھوڑا اور غصے میں قینلے‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫کی خد سے ناہر آ گی اتھی وہ تھوڑی دور ہی چی ھی خب اسے ناد آنا کہ وہ کافی‬
‫ت‬ ‫ی‬

‫دور آگی ہے اور ایتی جھڑی تھی گھر جھوڑ آٸ ہے۔۔وہ پرنسان سے کھڑی تھی کہ‬
‫اخانک وہاں شناطین کے قینلے کا انک جن تمودار ہوا اور اسے لے کر ا یتے سردار‬
‫کے ناس پہیچ گنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫جھوڑو مجھے کہاں لے کر خا رہے ہو جھوڑو۔۔۔ذپبرہ مسلسل جود کو جھڑوانے کی‬
‫کوشش کر رہی تھی مگر اس کی طاقت ان سنظانوں کے آگے پہت کم‬
‫تھی۔۔۔ذپبرا کو سردار کے شا متے بیش کنا گنا۔۔سردار نے جنایت سے اسے دنکھا‬
‫اور قہقہہ لگانا۔۔۔ہاہاہاہا واہ نہ دونوں منگیبر ہمارے ق نصے میں ہیں اب نو مزہ ہی آ‬
‫خاے گا جبینلی اسے لے خاو اور ینار کرو اب نہ ہمارا نسبر گرم کرے گی۔۔‬

‫سردار سنظان نے گندی سی ئطر ذپبرا کے وجود پر ڈالی اور جبینلی اسے گھسبٹ کر‬
‫وہاں سے لے گی۔۔۔۔‬

‫مجھے جھوڑ دو خدا کے لتے مجھے جھوڑ دو۔۔۔ذپبرا جبینلی کے آگے ہاتھ جوڑ کر تھنک‬
‫مانگ رہی تھی۔۔۔ارے خا لڑکی جھوڑ کیسے دوں پبرے آنے کے ئعد سردار پبرے‬
‫شاتھ عناسی کرے گا اور مجھے کجھ دن شکون رہے گا۔۔۔۔ہر وقت مجھے ا یتے نسبر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫پر رکھنا ہے تھک خکی ہو میں ۔۔۔جبینلی نے غصے سے کہا اور ذپبرا کو نسبر پر ییخ کر‬
‫درواذہ یند کر دنا‬

‫ذپبرا تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔۔اس کی طاقبیں پہاں کام پہیں کر نا رہی ت ھیں۔وہ‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ی ہ ب‬
‫نے نسنکی مورت تے و یں ھی رہی۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ذپبرا کی گمسدگی کی خبر نورے قینلے میں تھنل گی تھی ذپبرا کا والد پرنسانی میں ملکہ‬
‫کے ناس خاضر ہوا ملکہ نے ایتی طاق نوں سے شاری سورت خال دنکھ لی مگر ذپبرا‬
‫اتھی کہاں موجود ہے نہ نات ان کے لتے خاینا تھی کافی مشکل ہو گنا تھا۔۔ملکہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نے ازالن کے دماغ میں ذپرا کی گمسدگی کا ی نعام تھیخا حس کے جواب میں ازالن‬
‫نے اپہیں نسلی دی اور کوشش کرنے کا کہہ کر رائطہ م نقطع کر لنا۔۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫ازالن ہوا میں پرواذ کرنا ہوا شاری طرف گھوما مگر کانوت کی موجودگی اسے کہیں محسوس‬
‫پہیں ہوی تھی ۔۔ازالن کے لتے کافی مشکل ہو گنا تھا ۔۔ ذیندہ عرف شندری‬
‫سنظان نے پہت خاالکی سے کانوت کو ا یتے ج نگل میں تھیسا کر کہیں عایب کر دنا‬
‫تھا ۔۔ازالن تھک ہار کر انک جھنل کے کنارے بیبھ گنا۔۔اس نے جود کو حفاظتی‬
‫حصار میں رکھا تھا ناکہ کسی کو اس کی موجودگی محسوس نہ ہو۔۔وہ جھنل پر بیبھا شحوں‬
‫میں گم تھا خب ملکہ نے اس کے دماغ پر دشنک دی ۔۔اپہوں نے ذپبرا کی گمسدگی‬
‫کی خبر ازالن کو دی نو وہ کافی پرنسان ہوگنا ۔۔اس نے ملکہ کو نسلی دی اور رائطہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫م نقطع کر کے سوچ میں پڑ گنا ۔۔وہ اس معا ملے میں نے نس تھا ک نونکہ اس کے‬
‫ناس ایتی طاقبیں پہیں تھیں کہ وہ کجھ کجھ کر شکنا ا یتے قینلے کی شاری مصنوط‬
‫طاقبیں کانوت کے ناس تھیں مگر کانوت کے عایب ہونے کے ئعد ازالن جود کو‬
‫کافی نے نس محسوس کر رہا تھا‬

‫۔۔۔۔۔ازالن کے ناس اب انک ہی راسنہ تھا کہ وہ ا یتے مرشد سے مسورہ کرنا۔۔سو‬


‫وہ سب کجھ خدا پر جھوڑ کر اتھ کھڑا ہوا ۔۔اب اس کا رخ ذ ی بب کی طرف تھا۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ذ ی بب کی آنکھ کھلی نو اس کے ندن کا جوڑ جوڑ دکھ رہا تھا ۔وہ مشکل سے اتھ کر ھی‬
‫بین کل کے اپر سے وہ کافی دپر سونی رہی۔اسے کافی کمزوری محسوس ہو رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تھی۔بیبھ کر اس نے یند درواذے پر ئطر دوڑاٸ ۔اور ینک لگا کر ینڈ کراون کے‬
‫شاتھ بیبھ گٸ۔انک لمنا شانس خارج کنا۔یبھی اسے کھانے کی مزے دار جوسنو‬
‫آٸ اس کی تھوک تھی جمک اتھی۔اس نے نے نانی سے سر اتھا کر ا یتے آس‬
‫ناس دنکھا نو مبز پر کھانا پڑا ہوا تھا۔وہ خبرانگی سے اتھی اور کھانا اتھا کر دنکھا نو وہ نلکل‬
‫نازہ کھانا تھا۔اس نے ئغبر کجھ سوچے کھانا اتھانا ۔اسے اخانک کھانے کی پرے کے‬
‫ییچے انک پرجی پڑی ملی۔اس نے پرجی اتھاٸ اور درد کرنے حسم کے شاتھ ینڈ پر‬
‫بیبھ کر کھانا کھانے لگی۔کھانا پہت مزے دار تھا ۔خب زی بب کھانا کھا خکی نو پرین‬
‫انک طرف رکھ کر پرجی کھولی ۔‬

‫ز ی بب اینا جنال رکھنا ۔‬

‫پرجی پر لکھا فقرہ پڑھ کر وہ پہت خبران ہوی۔کون تھا جو نہ سب کر رہا تھا۔اسے ناد‬
‫آنا کہ کچن میں کنک تھی اس نے پہیں ینانا تھا تھر وہ وہاں کیسے پہیخا۔اور خبرت‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫انگبز طور پر کھانے کے ئعد اس کے حسم میں کوی درد پہیں تھا جیسے کبھی کجھ ہوا‬
‫ہی نا ہو۔اتھی وہ سوجوں میں محو تھی کہ کمرے میں مناوں کی آواذ پر جونکی۔‬

‫شا متے ہی کبرو بیبھا اسے دنکھ رہا تھا۔ذ ی بب نے لنک کر اسے اتھانا اور ینار کرنے‬
‫لگی۔۔۔آذان کی آواذ پر وہ اتھی اور فحر کی تماذ پڑ ھتے لگی۔تھر وہ کچن میں گی کبرو‬
‫اس کے ییجھے ہی تھا۔اتھی وہ کچن میں داخل ہوی تھی کہ شدرہ ینک پڑی ۔ناسنہ‬
‫ینار ہے کنا؟‬

‫““چچی میں نس اتھی کرنی ۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ذ ی بب نے ڈرنے ہوے شدرہ کو کہا نو شدرہ اس کی نات نوری ہونے سے پہلے ہی‬
‫مبز کی خایب پڑھ گی جہاں ناسنہ ینار پڑا تھا۔‬

‫ذ ی بب خبرت میں ڈویتی خلی گی ناسنہ کس نے ینانا۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اتھی وہ دنکھ دہی رہی تھی کہ یناہ اور اکبر تھی کھانا کھانے اگے ۔‬

‫واہ مہارانی آج نو ناسنہ پڑا مزے دار ہے ۔۔‬

‫اکبرنے ئعرئف کی۔۔‬

‫جی آج میں نے ہی ینانا ہے ناسنہ۔شدرہ نے پڑی خاالکی سے کرنڈٹ ا یتے سر لے‬


‫لنا۔۔‬

‫اگر تھاتھی نے ناسنہ ینانا نو وہ اتھی اتھ کر مجھ سے ک نوں کہہ رہی تھی کہ ناسنہ‬
‫یناو۔۔۔۔۔؟‬

‫ذ ی بب خبران سی سوجوں میں محو تھی۔۔‬

‫اس نے سر جھنک کر ادھر ادھر دنکھا نو کبرو عایب تھا۔‬

‫ذ ی بب خبران پرنسان سی کمرے میں خلی گی‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫۔۔وہ سوجوں میں گم نسبر پر خا کر ھی نو ا یتے شاتھ سی کی موجودگی کو محسوس کر‬
‫ک‬

‫کے جونکی۔‬

‫کککون ہے؟؟‬

‫جواب میں خاموسی۔۔‬

‫دنکھو جو تھی ہے شا متے آ خاو ۔‬

‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ذ ی بب کے دوسری نار ئکارنے پر انک دھوان تمودار ہوا اور د تے ہی د تے وہ ا ک‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫انسان کی سکل اجینار کر گنا۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ہ‬‫س‬
‫ذپبرا کمرے کے کونے میں ڈری می سی ھی ھی ۔۔وہ اس وقت شدت سے‬
‫ہللا کو ناد گر رہ تھی۔۔‬

‫درواذہ کھال اور جبینلی کمرے بیں اک ادا سے خلتی ہوی داخل ہوی۔۔‬

‫اے !!خل کھانا کھا لے تھر ینار ہو خا سردار کے ناس خانا ہے۔‬

‫جبینلی کے کہتے پر ذپبرا جبینلی کے پبروں میں گر گی‬

‫دنکھو مجھے تخا لو۔۔مبری عزت مت یناہ کرو خدارا مبری مدد کرو‬

‫میں پبری مدد پہیں کر شکتی خل کام بینا۔۔‬

‫جبینلی نے اسے تھوکر لگای اور کھانا رکھ کر وانس نلٹ گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذپبرا نے رونے ہوے کھانے کو دنکھا۔تھوک نو اسے لگی ہی تھی سو وہ کھانا اتھا کر‬
‫کھانے لگی۔۔کھانے ہوے اسے پرے کے کونے میں انک پرجی ملی ۔۔ذپبرا نے‬
‫اسے اتھا کر کھوال نو وہ جبینلی کا حط تھا۔۔‬

‫دنکھو نہ کمرہ خادوی ہے اس میں جو تھی نات کی خاے وہ سردار کو شنای د یتی"‬
‫ہے اس لتے میں تم سے کجھ کہہ پہیں شکتی‬

‫تم کھانا کھا کر خاموسی سے بیبھ خاو میں خب تمہیں دوسری نار ملتے آٶں گی نو‬
‫شارے طرفے کار سے سمجھا کر پہاں سے ئکال لوں گی۔۔نس تم ہمت رکھنا۔۔‬

‫حط پڑھ کر ذپبرہ کو کجھ ڈھارس ہوی کھانا کھا کر وہ نسبر پر ل بٹ گی ۔ لیتے لیتے اسے‬
‫بیند آگٸ۔۔‬

‫اس کی آنکھ جبینلی کے سور سے کھلی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اے اتھ خا اب خلدی کر تجھے ینار کرنا ہے۔‬

‫ذپبرا انک جھنکے سے اتھی اور بیبھ گی۔‬

‫جبینلی اسے نکڑکر کمرے سے ئکل گی اور انک دوسرے کمرے میں خلی گی۔اس‬
‫نے ذپبرا کو خاموش ر ہتے کا کہا اور انک دوسری جیتی کے شاتھ روانہ کر دنا۔‬

‫ذپبرا خبران سی اس کے شاتھ خلتی گی۔وہ مالذمہ قینلے کی خد پر آ کر رک گی ۔اور‬


‫انک سیشہ ذپبرا کو دے کر وانس لوٹ گی۔ ذپبرا نے این گرد حصار کھییخا اور وہاں‬
‫سے عایب ہوگی۔‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب اس ہ نولے کو دنکھ کر جوف سے تھر تھر کا بیتے لگی۔اس نے نسبر کی خادر و‬
‫مصنوطی سے نکڑ لنا۔‬

‫وہ ہ نولہ انسانی سکل میں آنے کے ئعد مسکرا کر اسے دنکھتے لگا‬

‫ک‬ ‫ل‬ ‫پ‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ق‬ ‫س‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گہری کالی آ یں م پر سفند ض لوار ہتے کندھوں نک متے نال وہ سی‬
‫سہزادے سے کم نہ تھا ۔۔‬

‫ککون ۔؟‬

‫ذ ی بب نے ڈرنے ہوے نوجھا۔۔‬

‫ازالن‬

‫مسکرا ر جواب دنا گنا‬

‫تھو تھوت ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب کے منہ سے نے اجینار جیخ ئکلی تھی۔‬

‫ارےخالو مت میں تھوت پہیں جن ہوں‬

‫ازالن نے سرارت سے کہا اور اسے ناس نسبر پر بیبھ گنا‬

‫ذ ی بب کو اس کے ندن کی جوسنو سے عح بب لطف آرہا تھا‬

‫ازالن نے ذ ی بب کی آنکھوں میں دنکھا اور اسی لمچے ذ ی بب کا شارا ڈر عایب ہو گنا اور‬
‫وہ پر شکون ہو گی۔۔‬

‫تم کون ہو؟؟‬

‫ذ ی بب نے سوال دوہرانا‬

‫ازالن۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫سرارت سے جواب دنا گنا‬

‫ہاہا مبرا مظلب تم جن ہو نو پہاں کناکر رہے ہو‬

‫ذ ی بب نے مسکرا کر کہا‬

‫تمہارے لتے آنا ہوں۔‬

‫ازالن نے مسکرا کر جواب دنا‬

‫اجھااا نو نہ سب تم کرنےہو؟؟ کھانا طاہر کرنا اور کنک وغبرہ‬

‫ذ ی بب نے خبرت سے سوال کنا‬

‫ہاں میں ہی کرنا ہوں‬

‫ازالن نے تھی شیحندگی سے جواب دنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫مگر ک نوں؟؟‬

‫خبرت کی ایتہا سےنوجھا گنا‬

‫نس تمہیں ئکل نف میں پہیں دنکھ شکنا۔۔۔‬

‫ازالن کے جواب پر ذ ی بب خبران ہوی وہ کب کسی کے لتے اینا اہم تھی۔۔‬

‫کجھ کہتے سے پہلے ہی یناہ نے درواذہ کھنکھنانا‬

‫ارے رانی ضاخنہ تھوک لگی ہے۔‬

‫ذ ی بب نے جونک کر درواذے کو دنکھا‬

‫تھر ا یتے ناس دنکھا نو ازالن وہاں موجود پہبیں تھا۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن ہواٶں میں پبرنا ہوا کافی دور ئکل آنا ۔پہاڑوں کے ییچ پہیچ کر وہ انک خگہ اپر‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫گنا اور آگے خلتے لگا۔انک عار کے ناس یچ کر وہ رک گنا۔کجھ دپر ای نظار کے عد عار‬
‫ئ‬

‫کے درواذے سے انک شحص تمودار ہوا اور ازالن کو اندر لے گنا۔م نطر کجھ نوں تھا‬
‫کہ عار کے انک کونے میں حسمہ تھا۔شاتھ میں ہی سہد کی مکھ نوں کا جھنہ تھا اور‬
‫دوسرے کونے میں ذمین پر نسبر تجھا ہوا تھا۔ناہر شدند سردی کے ناوجود عار اندر‬
‫سے گرم تھا۔انک نورانی جہرے والے پزرگ مصلہ تجھا کر عنادت میں مصروف‬
‫تھے۔ازالن پزرگ کے ناس بیبھ گنا اور ان کے قارغ ہونے کا ای نظار کرنے لگا۔‬

‫نہ پزرگ انسانوں میں سے تھے۔نہ نورا شال عار میں ہللا کی عنادت کرنے تھے اور‬
‫ضرف انک ماں کے لتے ناہر ئکل کر شاری دینا میں گھوم کر یبماروں کو دم کرنے‬
‫حس سے وہ سب صحت ناب ہو خانے تھے۔ازالن سے ان کی کافی پرانی پہخان‬
‫تھی۔وہ پہاں پہت کم آنا تھا مگر آج کانوت کا ینا لگانے کے لتے اسے پہاں آنا پڑا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تھا۔پزرگ نے قارغ ہو کر ازالن سے مدعا نوجھا ۔ازالن نے شاری ئقصنل سے‬
‫آ گاہی کے ئعد ان سے کانوت کا ینا لگانے کو کہا۔ازالن وہ سب تھنک ہے مگر تم‬
‫حس لڑکی کے شاتھ ر ہتے ہو وہ لڑکی انسان ہے اور سنظان اس لڑکی کو ئقصان پہیخا‬
‫شکتے ہیں تم محناط رہو گے نو پہبر ہو گا۔پزرگ نے ازالن سے کہا اور نسییح لے کر‬
‫ح‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ک‬ ‫گ‬
‫آ یں موند یں۔۔۔ازالن نے ہرا شانس ھوڑا ۔اسے ذ ی بب کو م قوظ ر ھنا تھا۔کجھ‬
‫دپر ئعد پزرگ نے ازالن کی آنکھوں میں دنکھا۔انک سفند روشتی ازالن کی آنکھوں میں‬
‫خلی گی اور شارے م نطر ازالن کو دکھای د یتے لگے۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ذ ی بب نے کام جبم کنا اور کمرے میں آکر بیبھ گی۔کل سے ازالن اسے ملتے پہیں آنا‬
‫تھ۔ذ ی بب کو عح بب نے جیتے سی تھی اس نے جود کو آٸ یتے کے شا متے کھڑا کر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫کے دنکھا ۔اس کی خالت مالذمہ سے تھی ندپر تھی۔۔کبڑوں میں ی نوند لگے ہوے وہ‬
‫جود کو ضاف شبھرا رکھتی تھی مگر اس کے ناس نہ کبڑے تھے نہ ہی اجھی کوی خبز‬
‫جو وہ اسنعمال کرنی ۔۔نے اجینار اس کی آنکھوں میں آنسوو آگے۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ذیندہ حس کا اضلی نام شندری تھا سنظان جبینوں میں سے تھی۔۔کانوت ا یتے قینلے‬
‫کا سب سے طاق نور جن تھا اس لتے اس نے کانو ت کو ا یتے قانو میں کنا اور ڈرامے‬
‫سے اشالم ق نول کر کے اس سے شادی کر لی۔۔اب وہ روزانہ کانوت پر ایتی طاق نوں‬
‫سے دم کرنی حس سے کانوت کمزور ہونا خا رہا تھا اور اس کی شاڑی طاق نوں کو انک‬
‫سیسی میں رکھ کر وہ ل نوسنقر سردار نک پہیخانے والی تھی۔۔اسے خالیس دن کا خلہ‬
‫مکمل کرنا تھا اس کے ئعد وہ کامناب ہو خانی اور سنظان سردار طاق نور ین کر مس مل‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ج نوں پر جملہ کرنا۔۔ذپبرا کو رہا کر کے اسے انک سیشہ نکڑا دنا گنا تھا۔حس کو وہ جیسے‬
‫ہی لے کر قینلے میں خانی قینلے کا حصار جبم ہو خانا اس طرح پہت شاے سنظان‬
‫آشانی سے قینلے میں داخل ہو شکتے تھے۔۔اور ندفسمتی سے ذپبرا قینلے میں داخل ہو‬
‫خکی تھی ۔اس کے شاتھ ہی پہت سے سنظان قینلے داخل ہو گے اور کجھ محنلف‬
‫خگہوں پر رونوش ہو کر جملے کا ای نظار کرنے لگے تھے۔۔‬

‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫کانوت اس وقت شندری کے ق نصے میں تھا ۔وہ ل نے ہوش تھا۔حصار ہونے‬
‫کی وجہ سے معلوم پہیں ہوسکا تھا کہ شندری کانوت کو کہاں لے گی ہے مگر اینا‬
‫معلوم ہو گنا تھا۔کہ وہ دونوں کسی ج نگل میں ہیں جہاں پہت ذنادہ شایپ اور‬
‫اژدھے موجود ہیں۔۔اور نہ خگہ ازالن پہخاینا تھا مگر اسے ناد پہیں آرہا تھا کہ انسی‬
‫کونسی جہ ہے جہاں ا نسے موزی خانور موجود ہیں۔۔۔‬

‫ازالن اب آگے کا راسنہ تم جود طے کرو اس سے ذنادہ میں کجھ پہیں کر شکنا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نہ رکھ لو کام آۓ گی‬

‫پزرگ نے انک انگوتھی ازالن کو دی اور عنادت میں مصروف ہ گے۔۔‬

‫وہی شحص جو پزرگ کا عالم تھا وہ ازالن کو درواے نک جھوڑ آنا ۔ازالن اڑنا ہوا‬
‫۔ذ ی بب کی طرف خال گنا۔۔‬

‫ذ ی بب سیسے میں جود کو دنکھ کر رو رہی تھی۔ازالن اس کی پرنسانی سمجھ کر انک دم‬
‫عایب ہوا۔کجھ دپر ئعد انک ینگ کے شاتھ کمرے میں آنا۔۔‬

‫ذ ی بب ازالن کو دنکھ کر جونکی ۔۔ت تم تھوت۔۔ذ ی بب کے دل میں ڈر نے خگہ‬


‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫لے لی۔۔ م یں نہ لو اسے ہن کر آو۔۔‬

‫ازالن نے اسے ینگ نکڑانا اور کرسی پر بیبھ گنا۔۔اسی لمچے ذ ی بب کا ڈر تھاگ گنا وہ‬
‫مسکرانی ہوی۔واسروم خلی گی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫وانس آنے پر ازالن اسے دنکھ کر شسدر رہ گنا۔۔۔‬

‫ذ ی بب نلنک کلر کی منکسی میں قنامت ڈھا رہی تھی۔‬

‫گنلے نالوں کو انک طرف ڈالے وہ مسکرانے ہوے آگے پڑھی۔۔‬

‫واو پہت جوب ۔ازالن نے پڑھ کر اس کے ما تھے پر ہویٹ رکھ دنے۔‬

‫ذ ی بب نے سرما کر گردن جھکا لی۔۔ازالن نے کجھ پڑھ کر ذ ی بب کا حصار کھییخا اور‬


‫اس کے شاتھ بیبھ کر نانوں میں مگن ہو گنا۔۔‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫اے اے نہ کبڑے کدھر سے آۓ ا یتے مہنگے۔۔‬

‫شدرہ نے ذ ی بب کو دنکھ کر کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫مبرے ا یتے ہیں۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ذ ی بب نے آ یں م نکا کر کہا۔‬

‫دنکھا اکبر نوال تھا نا میں نے کہ کسی نار سے ملتی ہی دنکھ لو کیسے عناسی کر رہی‬
‫ہے۔۔۔‬

‫شدرہ نے دایت بیس کر اکبر کو کہا۔۔‬

‫کھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫یناہ اس کے کبڑے دنکھ کر خبران ہو گی اللچ سے اس کی ا یں ل گی‬
‫ھ‬

‫سرم پہیں انی کمیتی ۔۔۔‬

‫اکبر اگے پڑھ کر ذ ی بب کو مارےن لگا نو اخانک اس کا ہاتھ کسی نے ذور سے نکڑ‬
‫لنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر کو کجھ دکھای نو نہ دی مگر اس کا ہاتھ مسلسل کسی کی گرقت میں تھا ارے‬
‫ذکے ک نوں ماریں اس کمیتی کو۔۔شدرہ نے اکبر کو کہا‬

‫ذ ی بب کے جہرے پر قاتخانہ مسکراہٹ تھی۔۔‬

‫اکبرتھک ہار کر نسبر پر بیبھ گنا۔۔ذ ی بب مسکرانی ہوی جھت کی خایب پڑھ گی۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫ذپبرا ا یتے والد کے ناس یچی اور شاری کہانی شنا ڈالی۔۔اس ک والد ملکہ کے ناس‬
‫پہہیچے اپہیں کجھ گڑ پڑ لگ رہی تھی۔۔ملکہ نے انک اور تم تھوڑا کہ قینلے کا حصار‬
‫ََ‬
‫جبم ہو گنا ہے۔۔حس سے سب لوگ جوفزدہ ہو گے۔۔ملکہ نے قوراَ ازالن کو‬
‫وانس نالنا ۔۔ناکہ کوی خل ئکاال خا شکے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫❤❤❤‬

‫ازالن ذ ی بب کے شاتھ جھت پر بیبھا نانوں میں مصروف تھا۔ذ ی بب کو ازالن‬


‫کےآنے کے ئعد پہت شکون تھا۔وہ ازالن سے دور پہیں رہ شکتی تھی۔۔وہ دونوں‬
‫انک دوسرے کو اینا سب جھ مان خکے تھے‬

‫ملکہ کا ی نعام ملتے ہی ازالن نے ذ ی بب کو ا یتے خانے کی خبر دی ک نونکہ شاند اب‬
‫جنگ کا وقت آ گنا تھا۔۔اس نے ذ ی بب کو خلد لو یتے کا کہا۔ذ ی بب نے رو رو پرا‬
‫خال کنا تھا۔ازالن اسے سمجھا کر وانس لوٹ گنا۔ذ ی بب نے اس کی کامنانی کی دعا‬
‫کی۔اور کمرے میں خلی گی۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ب‬
‫ذ ی بب ا یتے کمرے میں یبھی سوجوں میں علظاں تھی اسے ازالن کی قکر ہو رہی‬
‫تھی ۔ازالن خانے خانے اس کے لتے کافی مہنگے کبڑے اور ضرورت کا شامان‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫جھوڑ گنا تھا۔ذ ی بب نے اتھ کر الماری کھولی اور کبڑے ینڈ پر ڈھبر کر کے د تے‬
‫ھ‬
‫لگی۔اس کا شارا کمرہ ندل گنا تھا۔ازالن نے اس سنور روم کو پہت جوئصورنی سے‬
‫شخانا تھا کمرے میں ینا رنگ ینا فرییحر تھا۔وہ اتھی کبڑے تھنال کر دنکھ رہی تھی کہ‬
‫درواذہ کھال اور ینا‪ ۶‬اندر داخل ہوی‬

‫اے لڑکی مجھے جیس۔۔۔۔۔۔‬

‫ینا‪ ۶‬نے ایتی نات ادھوری جھوڑ دی وہ ذ ی بب کے کبڑے اور کمرہ دنکھ کر دنگ رہ‬
‫گی تھی۔امی امی انو ادھر آٶ ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ینا‪ ۶‬خالنی ہوی ناہر تھاگی‬

‫ارے کنا ہوا ۔۔شدرہ اور اکبر تھاگے تھاگے آۓ‬


‫ت‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نہ د یں ذ ی بب کا کمرہ۔۔۔۔ینا‪ ۶‬کا منہ مارے خبرت کے ال تھا۔شدرہ اور اکبر ھی‬
‫دنگ رہ گے ۔۔اس کمرے کے آگے گ ھر کے شارے کمرے تھنکے لگ رہے‬
‫تھے۔۔‬

‫کمیتی ۔۔۔دنکھو اکبر نوال تھا نا کوی نار ہے اس کا دکھ لنا اب کیسے عناسی کر رہی ہے‬
‫تخانے رات میں کنا کرنی ہو گی جھیتی۔۔شدرہ نے آگ لگانا ضروری سمجھا۔۔‬

‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬


‫اکبر غصے سے آگے پڑھا اور ذ ی بب کے نال یچ کر ھس بٹ کر چن یں لے آنا۔۔‬
‫م‬ ‫ص‬

‫نول کون ہے وہ ینا کون ہے وہ لڑکا۔۔اکبر نے غصے سے ذ ی بب سے نوجھا‬

‫کوی پہیں ہے تھای۔۔ذ ی بب نے رونے ہوے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نو نہ سب کون کرنا ہے کون د ینا ہے تجھے خبزیں اور کبڑے ہاں‬

‫اکبر نے غصے سے جیخ کر کہا اس کی جیحتے سے شارا گھر دہل گنا تھا۔آس پڑوس کے‬
‫لوگ ناخبر تھے کہ ذ ی بب پر ہی نسدد کنا ہو گا اسی لتے وہ لوگ خاموش تھے‬

‫جناخ ذور دار تھبڑ سے ذ ی بب ذمین نوس ہو گی‬

‫نے غبرت اسی لتے تجھے ناال ہے نا کہ نو مبری عزت یناہ کرے؟‬

‫نس تھای نس پہت ہوا اب اور پہیں‬

‫کنا ناال ہے اپ نے ہاں نہ پڑھانا لکھانا اور نہ ہی کبھی کوی خبز لے کر دی نوکروں‬
‫سے تھی ندپر ذندگی ہے مبری ۔۔اپ ت ھای پہیں ہو طالم سنظان ہو ایتی ی نوی کے‬
‫اگے پہن کو تھی کوی اہم بت پہیں دی۔۔‬

‫ذی بب نے غصے سے تھٹ کر کہا انسوو اس کے گالوں پر پہہ رہے تھے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تھبڑ کا نسان واصح ئطر ارہا تھا اس کے ہویٹ تھی تھٹ گے تھے‬

‫ذنان خالنی ہے کمیتی رک ذرا ۔۔شدرہ نے جونی انار کر کہا نو اکبر نے اس کا نازو نکڑ‬
‫ل نا‬

‫شدرہ اندر خاو تم ینا‪ ۶‬کو لے کر ۔۔اکبر نے شدرہ کو خکم دنا‬

‫شدرہ ینا کجھ نولے خلی گی‬

‫اس کے جنال میں اکبرذ ی بب کی کالس لیتے واال ھے‬

‫ذ ی بب تم تھی خاو کمرے میں۔۔‬

‫اکبر کے کہتے پر ذ ی بب غصے سے کمرے کی خایب خلی گی۔۔‬

‫اکبر وہیں سر نکڑ کر بیبھ گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫غصے میں ایتی پہن کو کیتی اذ یت دی میں نے افف نہ کنا ہو گنا مجھ سے‬

‫اکبر جود کو کوس رہا تھا۔۔تچین سے وہ ذ ی بب کو پہت نےار کرنا تھا ہمیشہ الڈ ات ھانا‬
‫مگر ی نوی کی نانوں نے اس کے اندر ذہر گھول دنا تھا۔۔اکبر غصے سے سر یبینا ہوا‬
‫گھر سے ئکل گنا۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ازالن خب قینلے پہیخا نو پزرگ کی انگوتھی کی وجہ سے اسے تمام سنظان جن محسوس‬
‫ہو رہے تھے۔۔ازالن نے ملکہ سے ضروری گفنگو کی اور ایتی نلوار لے کر مخل سے‬
‫ئکل گنا۔۔۔را شتے میں اسے جہاں تھی سظان ئطر آنے وہ ا یتے شاتھ نوں کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شاتھ مل کر اسے جبم کرنا خانا۔۔۔سنظان ضرف محبری کے لتے تھے اس لتے وہ‬
‫پہت کم تھے ۔۔تمام سنظانوں کو جہبم واضل کر کے ازالن نے ملکہ کی طرف رخ کنا‬

‫❤❤❤‬

‫امی حصور تخانے وہ کونسا ج نگل ہے جہاں کانوت قند ہے۔۔کانوت کے ئغبر ہم ان‬
‫سنظاونوں کا مفانلہ پہیں کر شکتے ۔۔‬

‫ازالن نے قکر مندی سے کہا‬

‫ازالن اس کا انک اور خل ہے ۔۔تمہیں خلہ کاینا ہو گا نا کہ تم قینلے کے گرد تھر‬


‫سے حصار قاٸم کر شکو اس طرح تمہیں کانوت سے تھی ذنادہ طاقبیں مل خابیں‬
‫گی مگر۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫مگر کنا امی‬

‫ازالن نہ خلہ پہت حطرناک ہو گا۔۔پہت مشکالت ہو گی اس میں اور تمہیں نہ خلہ‬
‫افرنکہ کے ج نگالت میں خا کر کرنا ہو گا ۔۔‬

‫ملکہ کی نات سن کر ازالن سوچ میں پڑ گنا‬

‫تھنک امی میں کروں گا اپ مجھے طرئفہ ینا دیں‬

‫ازالن نے انک ق نصلہ کن انداذ میں کہا‬

‫تھنک ہے جیسا تم کہوملکہ نے گہری شانس لے کر کہا‬

‫امی خان مجھے کجھ شناہ نوں کی ضرورت ہے اپہیں انسانی دینا میں تھ یحنا ہے‬

‫ازالن نے ہخکخانے ہوے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫مگر ک نوں اس کی کنا ضرورت ہے؟‬

‫ملکہ نے تحسس سے نوجھا‬

‫امی مجھے انک انسانی لڑکی سے محبت ہے اور میں اس کی حفاظت کرنا خاہنا ہوں‬
‫میں کامناب لوٹ کر اسے ایتی دینا میں لے آٶں گا‬

‫ازالن نے ئقصنل ینانا‬

‫مگر ازالن نہ ممکن پہیں ہے انسانوں اور جنات کاملن نا ممکن ہے۔۔۔‬

‫ملکہ نے بیسانی سے کہد۔۔۔۔۔۔امی خان میں خاینا ہوں مگرنہ مبرے نس میں‬
‫پہیں ہے ۔۔۔ازالن نے ماں کے ہاتھ نکڑ کر کہا ۔۔ازالن نہ سب ئعد میں سوجیں‬
‫م‬
‫گے اتھی تم خلہ کمل کرو میں اتھی اس نارے میں نات پہیں کرنا خاہتی ۔۔ملکہ‬
‫نے دونوک انداذ میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫جی امی خان جیسا اپ کا خکم۔۔‬

‫ازالن کہہ کر وہاں سے خال گنا۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ازالن دنکھو نا تھای نے مجھے مارا ہے تم کہاں ہو مجھے لے خاو پہاں سے ۔۔ذ ی بب‬
‫سیسے کے شا متے کھڑی ازالن کو ئکار رہی تھی۔۔‬

‫ذ ی بب۔۔۔غفب سے آنی آواذ پر وہ نلتی‬

‫ازالن۔۔۔۔۔ذ ی بب ازالن کو دنکھ دنکھکر رونے ہوے اس کے گلے لگ گی‬

‫ذ ی بب نہ سب کنا ہے۔۔؟ ازالن نے قکر مند سے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن۔۔۔ذ ی بب نے ا یتے اوپر ہوے ہر طلم کی داشنان ازالن کو شنا ڈالی۔۔کہاں‬
‫تھے تم ازالن مجھے جھوڑ کر خلے گے۔۔۔‬

‫ذ ی بب تم رو مت میں آ گنا ہوں۔۔پہاں بیبھو۔۔۔ازالن نے ذ ی بب کو نانی نالنا اور‬


‫کھانا کھال کر شال دنا۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬
‫نہ اجھا پہیں کنا تم سب نے ۔۔انک نار خلہ ل ہو یتے دو ھر سب کو نو ھوں‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ک‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫گا۔۔ازالن نے غصے سے دایت بیس بیس کر کہا۔۔خلہ ل ہونے سے لے وہ‬
‫ہ‬ ‫پ‬

‫کسی انسان کے شا متے طاہر پہیں ہو شکنا تھا اس طرح اس کی طاقت کم ہوخانی‬
‫۔۔مگر وہ ذ ی بب سے ملے ئغبر رہ پہیں سکا۔۔اب اسے خلدی ہی وانس خانا تھا اس‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫لتے وہ ذ ی بب کو سونا جھوڑ کر لوٹ گنا۔۔خانے خانے وہ اس کا حصار یچ گنا تھا‬
‫اس سے وہ دو دن نک بیند میں رہتی ۔۔۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ازالن اینا کجھ ضروری شامان لے کر افرنکہ کے ج نگالت کی طرف ئکل گنا۔انک دفعہ‬
‫خال سروع ہو خانے کے ئعد وہ ایتی کوٸ طاقت اسنعمال پہیں کر شکنا تھا۔اس‬
‫نے ج نگالت کا خاٸزہ لنا ۔ہر طرف جوتحوار خانور اور ذہر نلے ناگ کبڑے مکوڑے‬
‫موجود تھے۔مگر ازالن انسان پہیں تھا اس لتے وہ خانور اسے کوٸ ئقصان پہیں‬
‫پہیخا شکتے تھے۔وہ نے قکر ہو کر انک خگہ مییحب کر کے بیبھ گنا۔ج نگالت ا یتے گھتے‬
‫تھے کہ دن رات کا ینہ لگانا ایتہاٸ مشکل تھا۔ہر طرف اندھبرا تھا مگر ازالن کی‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ ھیں اندھبرے میں د ھتے کے قا ل ھیں سو وہ سب کجھ اطمینان کر کے آرام‬
‫کی عرض سے ل بٹ گنا۔بیند کی دنوی خلد ہی اس پر مہرنان ہو گٸ ۔‬

‫💝💝💝💝‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب درواذہ کھول دے اتھ خا نے غبرت کام پڑا ہے و نسے ہی۔شدرہ نالوں کا جوڑا‬
‫ینانے ہوے کمرے سے ئکلی اور ذ ی بب کو آواذ د یتے لگی۔اج جھتی کے ناغث وہ‬
‫سب دپر نک سونے رہے ۔۔ارے کم تحت اتھ خا ۔ شدرہ نے دونارہ آواذ لگاٸ ۔‬
‫م‬
‫۔ذ ی بب کی طرف سے کمل خاموسی تھی۔شدرہ منہ کے زاونے ئگاڑنی ہوی ذ ی بب‬
‫کے کمرے کی خایب پڑھ گی۔ارے۔۔۔۔۔۔۔۔۔آہہہہہہہہہہ‬

‫شدرہ نے جوں ہی درواذے کو کھو لتے کے لتے ہاتھ لگانا انک زوردار جھنکے سے وہ دور‬
‫خا گری ۔۔جیخ کی آواذ سن کر اکبر تھی ناہر دوڑ آنا۔۔کنا ہوا شدرہ خبر ہے؟؟‬

‫اک اکبر و وہ وہ ۔۔۔۔‬

‫کنا وہ وہ نولو تھی۔۔ اکبر نے شدرہ کو ات ھا کر کھڑا کنا۔۔شدرہ کمر نکڑ کر کراہتی ہوی‬
‫ضوفے پر بیبھ گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر وہ ذ ی بب کے درواذے میں کجھ ہے اس کمیتی نے مجھے دھکا دنا ہے۔۔۔شدرہ‬
‫نے منہ چڑھا کر کہا۔۔‬

‫کنا ہے درواذے میں وہ ۔۔اکبر نے آگے پڑھ کر ہاتھ سے درواذے کا ہینڈل گھمانا نو‬
‫انک جھنکے سے اکبر تھی دور خا گرا۔۔‬

‫اکبر اکبر اپ تھنک ہیں؟؟ شدرہ دوڑ کر ان کے ناس گی۔۔۔‬

‫کنا ہے ک نوں صیح صیح سور مخا رہے ہو اج جھتی ہے سونے تھی پہیں د یتے۔۔ینا‪۶‬‬
‫ل‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں تی ہوی ناہر آٸ۔۔‬

‫اکبر اکبر اپ تھنک ہیں نا‬

‫ہاں م‪۶‬ں تھنک ہوں مگر وہ دروازہ۔اکبر نے سیبھل کر درواذے کو دنکھا‬

‫ینا پہیں کنا ہے اپ اتھیں میں کرنی ہوں کجھ ۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نے اسے نکڑ کر اتھانا‬

‫ینا‪ ۶‬خل خاے ینا انو کے لتے ۔۔ شدرہ نے ینا‪ ۶‬کو خکم ضادر کنا‬
‫ی‬
‫امی مجھ سے پہیں بیتی خاے جود کر لیں۔۔ینا‪ ۶‬پبر یحتی وانس لوٹ گی۔۔‬

‫شدرہ غصے سے مڑی اور کچن میں خاے ینانے خلی گی‬

‫اکبر کجھ سوچ کر اتھا اور ذ ی بب کے کمرے کی تجھلی خایب خال گنا۔۔‬

‫کھڑکی سے خا نکتے پر ذ ی بب سونی ہوی ئطر آٸ‬

‫اکبر کافی دپر وہاں کھڑا رہا۔۔ذ ی بب کے کروٹ لیتے پر اکبر نے شکون کا شانس لنا‬
‫اور وانس مڑ گنا‬

‫۔۔۔کہاں خلے گے تھے ۔۔؟ شدرہ نے خاے نکڑانے ہوے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫وہ ذ ی بب کو دنکھتے گنا تھا تخانے کنا ہوا ہے اس درواذے کو شاند کریٹ ہے میں‬
‫‪.‬البڑنشن کو نالنا ہوں۔۔‬

‫اکبر نے پرسوچ لہچے میں کہا ۔۔اسے ذ ی بب کی پہت قکر ہو رہی تھی۔جو تھی ت ھا وہ‬
‫پہن تھی اس کی اور ی نوی کی نانوں میں اکر اس نے پہت علط کنا تھا۔۔اپر کے‬
‫ذہن میں سب نابیں خل رہی تھیں ۔۔‪،‬کنا وافعی میں مبری پہن انسا کر شکتی‬
‫ہے؟؟ وہ کسی مرد کے شاتھ کیسے۔۔جنکہ وہ گھر سے ئکلی پہیں ہے ۔۔؟‬
‫َ‬ ‫َ‬
‫پہی سب سو جتے ہوے اس نے خاے جبم کی اور قوراَ ال کبرنشن کو ال النا۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬

‫النکبرنشن نے ئغور دنکھا شارے گھر میں کہیں کریٹ پہیں تھا مگر مسین ذ ی بب کے‬
‫کمرے کی خایب کریٹ دکھا رہی تھی۔۔النکبرنشن نے لکڑی لے کر درواذے پر رکھنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫خاہی نو اسے تھی جھ نکا لگا۔۔النکبرنشن پرنسان ہو گنا کہ لکڑی سے کریٹ کیسے ناس‬
‫ہوا؟‬

‫کافی نار کوشش کی ۔۔مگر ہر نار ناکام ہو کر اس نے معذرت کی اور بیسے لے کر خال‬
‫گنا۔۔‬

‫عح بب تھا بیسے تھی لے گنا لیبرا کہیں کا۔۔‬

‫شدرہ پڑپڑای۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ازالن کی آنکھ کھلی اس نے آچری نار ج نگل سے ناہر خا کر وقت کا انداذہ‬


‫لگانا۔۔سورج ئکل حکا تھا ئعتی صیح ہو گی تھی۔۔اس نے خلدی سے حصار ک ھییخا اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫م‬
‫اینا عمل سروع کرنے لگا۔۔فرآن ناک ل پڑ ھتے کے ئعد اس نے کجھ وطاٸف‬
‫م‬ ‫ک‬

‫کتے اور آرام کی عرض سے ل بٹ گنا۔۔کجھ دپر ئعد اتھ کر اس نے دونارہ فران سروع‬
‫کنا۔۔‬

‫ی‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ح‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫اسی طرح اس کا انک دن ل ہوا اور وہ صار م کر کے ا تی خگہ آکر ل بٹ گنا۔۔‬

‫اسے لیتے تھوڑی ہی دپر گزری تھی کہ اسے آس ناس سے جنات کی نو آنے‬
‫لگی۔۔۔نہ نو ایتہای پبز ہونی خا رہی تھی۔۔۔ئعتی پہاں تھی جنات موجود‬
‫تھے۔۔ازالن اتھ کر بیبھ گی۔۔ادھر ادھر ئطر دوڑای نو وہاں سینکڑوں کی ئعداد سے‬
‫شایپ رینگ رہے تھے۔۔ا یتے پڑے شایپ کوی انسان دنکھ لینا نو جوف سےنے‬
‫ہوش ہو خانا۔۔ازالن نے ان سب کو انک ئطر دنکھا اور مسکرا دنا وہ سب شایپ‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫جنات میں سے تھے۔۔ازالن نے ا یتے گرد حصار یچ لنا۔۔وہ خاینا تھا کہ وہ ا تی‬
‫طاقبیں اسنعمال پہیں کر شکنا اس لتے وہ ان جنات سے لڑ پہیں ناےگا اور‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ل‬ ‫س‬‫م‬ ‫َ‬ ‫ئ َ‬
‫قیناَ نہ جنات م یں ھے۔۔ازالن کے حصار یحتے ہی وہ سب شایپ‬
‫ازالن کی طرف پبزی سے تھڑنے لگے ۔۔ازالن نے خبرت سے اپہیں دنکھا اور‬
‫شکون سے انک طرف ہو کر بیبھ گنا۔۔حصار کے ناہر وہ سب تھن تھنال کر بیبھ‬
‫گے۔۔ازالن نے جوف سے جھرجھری لی۔۔اور وطاٸف پڑ ھتے لگا۔۔وطائف پڑ ھتے‬
‫کجھ دپر ہی گزری تھی کہ وہ سب خل کر راکھ ہو گے۔۔اور انک عح بب سی روشتی‬
‫تمودار ہوٸ اور ازالن کے حسم میں سرایت کر گی۔۔ازالن کو انک جھ نکا شا لگا۔اور وہ‬
‫وہیں نے ہوش ہو گنا۔۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اج دوسری صیح تھی ۔۔ذ ی بب ندسنور سو رہی تھی۔۔اکبر پہت پرنسان ہو حکا‬
‫تھا۔۔شدرہ تھی اپ نسونش میں الجق تھی۔۔۔انک ینا‪ ۶‬تھی جو نے یناذ سی ا یتے‬
‫قون میں گم تھی۔۔‬

‫اکبر اپ کسی عالم کو نال لیں ذ ی بب ذندہ نو ہو گی نا۔۔۔؟‬

‫شدرہ نے اکبر کو مسورہ دنا‬

‫ہمم میں خانا ہوں امام ضاخب کے ناس۔۔‬

‫اکبر نے پرنسان کن انداذ میں کہا‬

‫‪.........‬‬

‫دوپہر کی تماذ کے ئعد امام ضاخب کو لتے اکبر گھر انا۔۔۔‬

‫امام ضاخب نے گھر کا خاپزہ لنا۔۔اور ذ ی بب کمرے کے شا متے رک گے۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر اور شدرہ امام ضاخب کے ناس دم شادھے کھڑے تھے۔۔۔‬

‫تم نے اجھا پہیں کنا تچی کو مار کر اکبر۔۔۔‬

‫امام ضاخب کی نات پر اپر جوئکا اور تھر سرمندگی سے سر جھکا لنا‬

‫امام ضاخب نے انک غصنلی ئگاہ شدرہ پر ڈالی اور مڑ کر صچن میں اگے ۔۔کرسی پر‬
‫بیبھتے کر اپہوں نے نسییح پر کجھ پڑھنا سروع کنا۔۔ان کے ییجھے اکبر اور شدرہ تھی‬
‫اگے‬

‫اکبر کل شام سے پہلے نہ درواذہ پہیں کھلے گا۔۔تم لوگ اس کی قکر مت کرو ایتی کرو‬
‫۔اور ہاں دھنان رہے کہ ذ ی بب بیتی کو کوی ینگ نہ کرے ۔۔۔‬

‫امام ضاخب نے اچری نات شدرہ کو دنکھ کر کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ دایت بیس کر رہ گی‬

‫مگر امام ضاخب ہوا کنا ہے ینا دیں۔۔۔‬

‫اکبر نے پرنسانی سے کہا‬

‫خ‬ ‫م‬ ‫خ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫م ا ھی وقت یں آنا ینانےکا اب مں لنا ہوں۔۔۔۔ا م ضاخب کہہ کر لے‬
‫گے ییجھے اکبر اور شدرہ سوالنہ ئطروں سے انک دوسرے کو دنکھتے لگے۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫۔ازالن کو خب ہوش آنا نو وہ اتھ کر بیبھ گنا۔انسالگ رہا تھا کہ وہ سو کر اتھا‬


‫ہے۔۔اس کے حسم میں کافی نواناٸ ت ھر گی تھی۔ازالن نے ادھر ادھر دنکھا نو‬
‫وہاں قلخال کوی خانور پہیں تھا۔ازالن نے اتھ کر حصار ک ھییخا اور فرآن کی نالوت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫سروع کر دی۔ا یتے وطائف نورے کر کے وہ حصار سے ناہر آ گنا۔خبرت انگبز طور‬
‫پر اسے تھوک پہیں لگ رہی تھی۔ازالن خبران پرنسان شا کجھ دپر آرام کی عرض‬
‫سے ل بٹ گنا۔۔اسے غور کرنے پر انداذہ ہوا کہ اسے وافعی طاقت ملی ہے۔۔ازالن‬
‫نے وقت پر وطائف پڑھ کر ان جی بث ج نوں کو جبم کر دنا تھا اور اسی طرح ان کی‬
‫طاقیبیں ازالن میں سرایت کر گی ت ھیں۔۔ازالن کو ذ ی بب کا جنال آنا نو وہ اداس ہو‬
‫گنا۔۔حصار کے عالوہ وہ اس کی کوی اور حفاظت پہیں کر کے آنا تھا۔تخانے وہ‬
‫ن‬
‫کیسی ہو گی۔۔بیند سے خاگ خکی ہو گی ۔۔ازالن نے گہرا شانس لے کر آ یں موند‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫لیں۔‬

‫💝💝💝‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب بیند سے خاگ خکی تھی۔۔وہ جود کو کافی پر شکون محسوس کر رہی تھی۔فرنش‬
‫ہو کر وہ ناہر آٸ نو شدرہ اسے دنکھ کر جونک گی۔۔ذ ی بب کجھ کہے ئغبر کچن میں خلی‬
‫گی اور ا یتے لتے کھانا ینانے لگی۔۔شام کے ناتچ تج رہے تھے۔۔اکبر ا حکا تھا شدرہ‬
‫ََ‬
‫دوڑ کر اکبر کے کمرے میں گی اور ذ ی بب کے اتھ خانے کا ینانا۔۔اکبر قوراَ اتھا اور‬
‫ذ ی بب کے ناس گنا۔۔‬

‫ذ ی بب تم تھک ہو؟؟‬

‫اکبر کی نات پر خاول ئکانی ذ ی بب تھنکی۔۔‬

‫جی میں تھنک ہوں ۔۔۔‬

‫ذ ی بب مح نصر جواب دے کر ا یتے کام میں خت گٸ ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر سرمندہ شا وانس اگنا ۔۔خاینا تھا ذ ی بب پر ہاتھ اتھا کر اجھا پہیں کنا۔۔اور اگلے‬
‫کجھ گ ھینوں میں شدرہ نے اس کے دماغ سے ذ ی بب کا کبڑا ئکال ت ھی نکا ۔۔‬

‫شدرہ نے اکبر کو ذ ی بب کے نارے میں پڑھا چڑھا کر نابیں ینایں حس سے اکبر تھر‬
‫سے شحت ہو گنا۔۔‬

‫ذ ی بب سے گھر میں کوی نات پہیں کر رہا تھا۔۔ذ ی بب کو کسی کام کا تھی نوال پہیں‬
‫خانا۔۔ازالن تھی کی دنوں سے پہیں آنا تھا۔۔‬

‫ذ ی بب کو نہ خاموسی کسی طوقان کا ینا دے رہے تھے۔۔۔دس دن ہو گے‬


‫تھے۔۔ان دس دنوں میں ازالن کی کوی خبر پہیں تھی۔۔ذ ی بب کو شدند پرنسانی‬
‫تھی۔۔نار نار ازالن کو ناد کر رہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ی‬‫ب‬
‫اس وقت تھی وہ کمرے میں ھی دعا یں م غول ھی کہ اسے ناہر سے کجھ‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ب‬

‫آواذیں شنای دیں۔۔وہ اتھ کر ناہر گی نو نہ اواذیں شدرہ کے کمرے سے ا رہی‬


‫تھیں۔۔‬

‫ذ ی بب نے پڑھ کر کمرے کے درواذے سے جھائکا نو شدرہ کھڑکی کی طرف منہ کتے‬


‫کسی سے قون پر مصروف تھی۔‬

‫ہاں شکنل اجھی خاصی رقم دے رہا ہے کم ازکم اس میحوس سے خان جھونے گی اور‬
‫بیسے تھی ہاتھی آٸیں گے۔۔‬

‫ناتچ الکھ دے رہا ہے۔‬

‫ارے پہیں وہ ی نوناں تھاگی پہیں ت ھیں اس نے جود ییچی تھیں۔۔‬

‫ہاں تھنک ہے رکھتی ہوں خدا خافظ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ی م می ن ت َ َ‬
‫شدرہ نے کال کانی ذ ی بب جو درواذے پر کھڑی شش وہ یج یں ال ھی قوراَ‬
‫ا یتے کمرے میں آگی۔۔‬

‫نہ تھاتھی کس کی نات کر رہی ہیں کہیں میں۔۔۔۔پہیں پہیں انسا پہیں ہو‬
‫شکنا۔۔۔۔‬
‫ََ‬
‫ذ ی بب کمر میں پہل رہی تھی یب ہی اکبر کی آواذ شنای دی۔۔عالناَ اکبر ھر آگنا‬
‫گ‬

‫تھا۔۔ ذ ی بب دوڑ کر ناہر گی۔۔شدرہ کے کمرے سے کافی ذور کی آواذیں آ رہی تھیں۔‬

‫ارے اکبر کب نک رکھیں گے گھر اور شکنل شدھر گنا ہے اس نے نشہ جھوڑ دنا‬
‫ہے کارونار کرنا ہے ۔۔‬

‫شدرہ اکبر کو سمجھا رہی تھی‬

‫مگر شدرہ اس نے ایتی ی نونوں کو ییخا ہے کو تھے پر دو ی نوناں تھیں اس کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر نے شدرہ کو ینانا مگر شدرہ ئفی کر گی‬

‫پہیں وہ تھاگی تھی کسی اور کے شاتھ اور سوجو اس نے کسی کے شاتھ خکر خالنا ہوا‬
‫ہے کل کو اگر نہ تھاگ گی نو ۔۔۔۔؟ ہماری بیتی تھی ہے۔۔۔اس کا رسنہ کون‬
‫ما نگے گا تھر۔۔۔؟‬

‫اور شکنل ناتچ الکھ دے رہا ہے ہم لوگ کہیں اور گھر لے لیں گے اس لڑکی سے‬
‫ہمیں کنا ملے گا ۔۔۔‬

‫شدرہ نے ینا ت ھی نکا ۔۔۔تھنک ہے شدرہ مگر ذ ی بب سے نوجھ لینا۔۔‬

‫اکبر نے تھی اللچ میں اکر ہاں کر دی‬

‫ارے نوجھنا کنا شکنل آرہا ہے اگلے ہفتے ئکاح کر کے رحصت کر د یتے ہیں۔۔‬

‫شدرہ نے جوش ہو کر کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اس سے آگے ذ ی بب سن نا شکی اور مرے قدموں سے کمرے میں آکر ڈھے‬
‫گی۔۔ازالن۔۔کہاں ہو تم؟؟ انک آچری امند تھے تم ازالن لوٹ آٶ تمہای ذین نک‬
‫رہی ہے ازالن لوٹ آٶ‬

‫ذ ی بب تھوٹ تھوٹ کر رو دی تھی۔۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫ازالن کے خلے کے دس دن گزر خکے ت ھے۔۔ان دس دنوں میں کوی قانل ذکر وافعہ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫بیش پہیں آنا تھا۔۔ازالن حصار یچ کر بھ گنا اور وطائف دوہرانے لگا۔۔ ا ھی‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ک‬
‫ا کجھ ہی دپر گزری ھی کہ اسے شا متے سے نوت آنا دکھای دنا۔۔جند مچے کے‬
‫لتے ازالن خبران ہو گنا مگر تھر اسے ناد آنا کہ نہ سب اس کا حصار نوڑنے کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شازش ہے۔۔اس نے وطائف خاری ر کھے۔۔ک نوت حصار کے پہر رک گنا۔۔ازالن‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫س‬‫ل‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ن‬ ‫ک‬
‫کی آ یں ل یند یں۔۔ نوت کہاں ہو۔۔ا ک ذنانہ آواذ پر ازالن نے آ یں‬
‫کھولیں۔۔ک نوت ذمیں پر خت لینا تھا اور اس کے ناس ہی ذیندہ عرف شندری کھڑی‬
‫کوی سریت گھول رہی تھی۔۔نہ انک عار تما جنان تھی۔۔وہاں اب کوی ج نگل‬
‫پہیں تھا۔۔ازالن خبرت سے نہ سب دنکھ رہا تھا اور وطائف دوہرا رہا تھا۔۔شندری‬
‫نے پڑھ کر وہ سریت کانوت کے خلق میں انڈنل دنا۔۔کانوت پڑ یتے لگا اور کجھ دپر‬
‫ئعد اس کی ناک سے کوی سفند الوا ئکال جو در حف نفت کانوت کی طاقبیں ت ھیں۔ازالن‬
‫نہ سب دنکھ کر پرداست نہ کر سکا اور وطائف روک کر کھڑا ہو گنا جوں ہی وہ کھڑا ہوا‬
‫م نطر ندل گنا اور وہی ج نگل وی حصار حس میں ازالن بیبھا تھا۔۔ازالن سمجھ گنا کہ‬
‫اس کی مدد ہو رہی ہے وہ تھر سے بیبھ کر وطائف پڑ ھتے لگا۔۔م نطر تھر سے عار کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫م‬ ‫ئ م‬
‫طرف پہیں خا سکا۔۔وطا ف ل کر کے ازالن ارام کرنے لگا۔۔نہ عار اسے د کھا‬
‫ن‬ ‫ک‬

‫دنکھا لگ رہا تھا مگر کہاں۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ازالن کے خلے کا آج تچیسواں دن تھا ۔تجھلے شارے دنوں میں اسے کوی مسلہ‬
‫بیش پہیں آنا تھا۔ وہ عار کو ڈھونڈنے کی کوشش میں تھا مگر عار اسے پہیں مال اور‬
‫نہ ہی اسے معلوم ہوا کہ عار کدھر ہے۔۔ازالن نے حصار جبم کنا اور آرام کرنے‬
‫ل بٹ گنا۔۔اتھی وہ سوجوں میں گم ہی ت ھا خب وہ انک دم جونک کر اتھا۔۔اس کے‬
‫شا متے دو نوجوان کھڑے تھے۔۔وہ انسان پہیں تھے۔۔ازالن ان کی نو سے محسوس‬
‫کر شکنا تھا کہ وہ پری زاد ہیں۔۔سردار نولیں کنا خکم ہے۔۔۔؟ ان میں سے انک‬
‫پری ذاد نے کہا۔۔تم لوگ ۔۔۔؟ ازالن نے خبرت سے سوال کنا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫آقا ہم اپ کے عالم ہیں اپ خکم کریں ۔۔‬

‫اجھا کنا تم کانوت کے نارے میں ینا شکتے ہو۔۔ ازالن کے سوال پر پری زادوں‬
‫نے مسکرا کر ئفی میں سر ہالنا ۔۔ سردار ہم ع بب پہیں خا یتے طاقت کے زور پر‬
‫کام کر شکتے ہیں آپ کے خکم سے ہم لوگوں کی طاقت آپ کی ہو شکتی ہے مگر‬
‫اس طرح ہم جبم ہو خاٸیں گے ۔۔۔‬

‫پرنذاد کی نات پر ازالن سوچ میں پڑ گنا ت ھر اخانک اس کی آکھیں جمکیں ۔۔کنا ذ ی بب‬
‫کے نارے میں معلو کر شکو گے۔۔‬

‫جی سردار ۔۔۔پری ذاد کے جواب پر ازالن نے اپہیں ذ ی بب کے ناس اس کا خال‬


‫اجوال دنکھتے تھیخا۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫دنکھو ذ ی بب تم جوش رہو گی شکنل کے شاتھ۔۔‬

‫اکبر کافی دنوں سے ذ ی بب کو سمجھا رہا ت ھا مگر وہ شادی کے لتے م نع کر رہی تھی۔۔‬

‫کس سے کرے گی شادی تھر ہاں نول۔۔‬

‫شدرہ نے جیخ کر کہا۔۔‬

‫تھاتھی شکنل اینا ہی اجھا ہے نو ینا‪ ۶‬کی شادی کروا دیں ۔۔‬

‫ذ ی بب نے شکون سے کہا‬

‫کنا کہا اجھا؟ شدرہ نے غصے سے ذ ی بب کو دھکہ دنا اور کمرے سے ئکل گی۔۔ذ ی بب‬
‫اتھی اور واسروم کی خایب پڑھ گی۔۔‬

‫❤❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ذ ی بب کو مہبنہ ہونے واال تھا۔۔ازالن کی کوی خبر پہیں تھی۔۔ذ ی بب اب تھی‬


‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫اس کے ای نظار میں تھی۔۔وہ ازالن کو نے وقا پہیں ھتی ھی۔۔وہ کمرے میں‬
‫ت‬

‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫ھی سوجوں یں عرط ھی خب شدرہ دھڑام سے مرے یں دا ل ہوی۔۔۔‬

‫خل نے غبرت دفع ہو ۔۔شدرہ نے ذ ی بب کو گھسبٹ کر صچن میں تھی نکا اور ذنڈے‬
‫سے اس پر پرشات سروع کر دی۔۔۔‬

‫پبری وجہ سے اکبر نے پہلی نار مجھ سے لڑای کی تخانے پہن کا کنا ینار ا گنا ہے‬
‫۔۔تجھے میں خان سے مار دوں گی۔۔‬

‫شدرہ نے دردی سے ذ ی بب کو مار رہی تھی۔۔ذ ی بب کو کو جھڑانے کی کوشش میں‬


‫نے خال ہو گی تھی۔۔ڈنڈا ت ھینک کر شدرہ اندر کی طرف تھاگی اور انک جمنہ گرم کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ت‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کے لے ای۔۔ذ ی بب کی ا یں خبرت سے ل گی ۔تھا ھی خدا کے لتے نہ کریں‬
‫انسا اپ کی تھی بیتی ہے۔۔۔‬

‫ذ ی بب نے رو کر فرناد کی ۔۔خپ کر ایتی گندی ذنان سے مبری بیتی کا نام نہ لینا‬


‫چرام ذادی۔۔۔ شدرہ نے گرم جمنا اس کی نانگ پر رکھ دنا۔۔ذ ی بب کی جیحوں سے‬
‫اسمان لرز اتھا تھا۔۔شدرہ نے ذ ی بب کو انک خگہ ناندھا اور پری طرح گرم جمنا‬
‫لگانے لگی اس کا حسم نسان ذدہ ہو حکا تھا۔۔‬

‫تھاتھی ہللا دنکھ رہا ہے وہ نو جھے گا سب کو ۔۔مبرا ہللا اپ کو جھوڑے گا پہیں‬


‫۔۔مبری ند دعا ہے ۔۔تم پرناد ہو خاو گی ۔۔‬

‫ذ ی بب جیحتے جیحتے ہی نے ہوش ہو گی۔۔۔‬

‫شدرہ نے حفارت سے اسے دنکھا اور جمنہ تھینک کر اندر خلی گی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫❤❤❤‬

‫پری ذاد کجھ دپر ئعد وانس لونے اور ازالن کو شاری ضورتخال ینان کی۔۔ارے نادانو‬
‫تم نے اسے تخانا ک نوں پہیں۔۔۔‬

‫ازالن نے پرنذادوں کی نے وقوفی پر غصے سے سر بینا۔۔ سردار اپ نے ضرف خال‬


‫نوجھا تھا تخانے کو پہیں نوال تھا۔۔‬
‫خ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پرنذاد کی نات پر ازالن نے غصے سے اسے دنکھا ۔۔اس کی ا یں الل ہ کی ھی۔وہ‬
‫ھ‬

‫خاہ کر تھی کجھ پہیں کر شکنا تھا۔۔‬

‫تم لوگ خاو اور ذ ی بب کی حفاظت کرو ۔۔کوی پرندہ تھی اسے ئکل نف نہ دے شکے‬
‫اور جو اس کی طرف پڑھے اس کو سنق شکھاو ۔۔انک نل کے لتے تھی اسے اکنال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫س‬
‫مت جھوڑنا۔۔اور اس کا ھر خکم ماینا ہے۔۔ ھے۔۔۔ازالن نے ا یں روانہ کنا اور‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ج‬‫م‬

‫جود وہیں بیبھ گنا‬

‫ذ ی بب مبری خان نس کجھ دن اور میں جن جن کر ندلہ لوں گا سب سے ۔۔جھوڑوں‬


‫گا پہیں کسی کو۔۔۔‬

‫ازالن جود کالمی کرنا ہوا وہیں غصے سے مبھناں تھییچے بیبھا رہا۔۔۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫پری ذادوں نے ذ ی بب کو کھوال اور کمرے میں لے گے۔۔اسے کے حسم پر دوای‬


‫لگا کر اسے کے کبڑے نل میں ندل دنے۔۔۔ایتی طاق نوں کے اتحصار پر اپہوں‬
‫نے نہ سب آشانی سے کر لنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نے ذ ی بب کو یندھا ہوا نہ نا ک ر کمرے میں دنکھا نو خبران رہ گی۔۔ذ ی بب‬
‫ا یتے نسبر پر سو رہی تھی۔۔۔شدرہ نے اگے پڑھ کر اسے اواذ لگای ۔۔ذ ی بب ہڑپڑا‬
‫ب‬
‫کر اتھ یبھی۔۔نو اندر کس کی اخازت سے آٸ ہے؟؟ نہ مبرا گھر ہے۔۔۔‬

‫تھناتھی میں پہیں ای اندر مجھے پہیں معلوم۔۔ذ ی بب کے کہتے پر شدرہ غصے سے‬
‫اگے پڑھی اور اس کے نال نکڑ لتے۔۔۔‬
‫م‬
‫اجھا نو فرشتے۔۔۔۔اتھی اس کی نات ل یں ہوی ھی کہ اس کے نال سی‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫ج‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫نے پری طرح یچ کر ھے کر دنا۔۔۔ کون ہے کون۔۔شدرہ نے درد سے یخ کر‬
‫کہا۔۔ینا‪ ۶‬ا یتے کمرے سے ڈوڑ کر ناہر ای کنا ہے امی۔۔۔۔‬

‫اکبر اتھی ہی گھر داخل ہوا تھا جیخ سن کر ڈوڑا آنا۔۔‬

‫کون ہے کس نے نکڑا مجھے ۔۔آہہہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ کے منہ پر تھبڑ پڑنے سے اس کے جودہ ظ نق روسن ہوگے‬

‫اخانک دھواں تمودار ہوا اور دو عح بب سی مخلوق پرآمد ہوی جن کے پر تھی تھی وہ دو‬
‫نوجوان تھے۔۔‬

‫تھ تھوت۔۔۔شدرہ اور ینا‪ ۶‬اکبر سے لبٹ گی۔۔مگر ذ ی بب خبرت سے کھڑی سب‬
‫دنکھ رہی تھی۔اسے لگا تھا ازالن لوٹ آنا ہے مگر ۔۔‬

‫ہم سردار اذالن کے عالم ہیں ۔۔ ملکہ ذ ی بب کے مخافظ کسی نے اگر ان کوئقصان‬
‫پہیخانا نو خبر تھیں۔۔پری ذادوں نے ناری ناری کہا اور ذ ی بب کی طرف نوجہ ہوے۔۔‬

‫ازالن کہاں ہے وہ تھنک ہے نا؟؟‬

‫ذ ی بب نے سوال کنا‬

‫حس پر پرنذاد نے ازالن کے خلے پر ہونے کا ینانا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫کجھ دپر ئعد پری ذاد عایب ہو گے۔۔‬

‫ذ ی بب۔۔۔‬

‫اکبر نے ذ ی بب کو سوالنہ ئطروں سے دنک ھا‬

‫تھای اپ خابیں مجھے ارام کرنا ہے۔۔۔‬

‫ذ ی بب نے منہ تھبر کر کہا اور ارام کرنے ل بٹ گی۔۔‬

‫شدرہ اور ینا‪ ۶‬خبرت سے نہ سب دنکھ رہی تھیں ۔۔وہ خلدی سے ناہر ئکل گی۔۔‬

‫نہ لڑکی خادو گرنی ہے ۔۔‬

‫شدرہ نے انک اور سوسہ جھوڑا۔۔اکبر سر ہال کر رہ گنا‬

‫❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن کجھ دنوں سے شکون میں تھا۔اسے دونارہ کوی قانل ذکر وافعہ بیش پہیں انا‬
‫مگر وہ ہر وقت ذ ی بب اور ک نوت کے نارے میں سوجنا رہنا۔۔ا یتے قینلے کی طرف‬
‫سے وہ مطمٸن تھا ک نونکہ اس کے خلہ پر بیبھتے ہی قینلے کے گرد حصار قاٸم ہو‬
‫حکا تھا۔ازالن نے ا یتے ئفنہ دن گزارے۔اس کے عمل کا آج ‪39‬دن تھا جوں‬
‫ہی اس نے حصار قاٸم کنا۔۔اسے ا یتے ارد گرد شناہ ہولے دکھای د یتے لگے۔۔وہ‬
‫خاموسی سے بیبھ کر وطاٸف کرنے لگا۔۔ہ نولے اسے دنکھ کر آنس میں نابیں‬
‫کرنے لگے۔۔ازالن ان کی نابیں سن رہا تھا۔۔‬

‫نہ کون ہے پہاں ک نوں آنا ہے۔‬

‫انک نوڑھے جن کی آواذ آٸ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تخانے کہن ہے اتھی نو حصار میں ہے اشلتے ہمیں اس کے نارے میں پہیں ینا‬
‫مگر جو تھی ہے ہمارا خبر جواہ ہی ہے۔۔‬

‫دوسرے جن نے کہا تھا‬

‫ہاں مگر ہمیں ئکلنا خا ہتے اسے ان اچری دنوں میں پہت مشکالت بیش ہوں گی۔‬

‫کسی دوسرے جن نے کہا‬

‫ہاں خلو شاتھ نو۔۔۔نوڑھے جن کی آواز پر وہ ہولے انک طرف کو خل پڑے‬

‫ازالن خبران شا اپہیں خانا دنکھتے لگا‬

‫ہاہاہا‬

‫کسی زنانہ ہیسی پر وہ جوئکا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شا متے ہی شندری کانوت کو لتے کھڑی تھی‬

‫کانوت شحت ذتحبروں میں یندھا تھا۔ ازالن مبرے شبر ۔۔پہاں آٶ‬

‫شندری کی شحر زدہ آواذ سے ازالن ا یتے جواس کھونے لگا تھا۔۔‬

‫ازالن پہاں آٶ ۔۔‬

‫ازالن کسی پرانس کی ک نف بت میں اتھا اور حصار نوڑنے کے فریب تھا خب کسی نے‬
‫ک‬‫ن‬
‫اسے دھکا دنا ۔۔ازالن اخانک ہوش میں آنا ۔۔کسی ضورت آ یں مت ھولنا۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫آواذ پہت تھاری تھی۔۔ازالن نے دنکھا وہ کوی دنو تما جن تھا۔۔‬

‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ََ‬


‫ازالن قوراَ اذکار یں صروف ہو گنا۔۔اس کی آ یں یند ھں‬

‫شندری غصے سے الل ہونی ہوی دنو کی طرف جیتی ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سردار آ یں مت ھو لتے گا اور اذکار پبزی سے دوہرایں ۔۔‬

‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫دنو کی آواذ پر ازالن نے اذکار میں پبزی الی اور ا یں زور سے یچ یں‬
‫ل‬ ‫ھ‬

‫ازالن مجھے تخاو تخاو ازالن ازالن‬


‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ل‬
‫کانوت کی آواذ ازالن کو ا یں ھو تے پر اکسا رہی ھی‬

‫زجموں سے جور کانوت جیخ رہا تھا ۔۔ذتحبروں کو نوڑنے کی کوشش میں تھا مگر وہ‬
‫خادوی ذتحبریں پہت مصنوط ت ھیں‬

‫۔۔‬

‫دنو شندری کے شاتھ لڑنے میں مصروف تھا۔۔شندری کافی طاق نور تھی مگر دنو اس‬
‫پر خاوی ہونا خا رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن کے ازکار کی پبزی سے دنو میں طاقت پڑھتی خا رہی تھی اور انک زوردار جھ نکے‬
‫کے شاتھ دنو نے شندری کے سر سے نال نوچ ڈالے انک جیخ سے آسمان نک لرز‬
‫اتھا اور شندری وہیں ڈھبر ہو گی۔۔کجھ دپر کے ئعد اس کا وجود دھواں ین کر عایب‬
‫ہو گنا۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ازالن نے ا یں ھو یں اور انک شانس یچ کر حصار سے ناہر آگنا۔۔‬

‫کانوت ۔۔۔۔۔‬

‫ازالن نے ہوش کانوت کے نس گنا۔۔اس کی ذتحبریں کھل خکی تھیں۔۔‬

‫ازالن نے کانوت کو اتھانا اور انک طرف لنا دنا‬

‫دنو تم اسے قینلے لے خاو ۔۔ازالن نے دنو کو خکم دنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ش‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫سردار خلہ ل ہونے سے لے نہ پہاں سے ناہر یں خا کتے ک نونکہ شندری کے‬
‫خ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫مرنے کی خبر ل نوسقر نک یچ کی ہے وہ دونارہ جملہ کرے گا۔۔۔‬

‫دنو کے کہتے پر ازالن نے سر ہالنا اور کانوت کو قکر مندی سے دنکھا‬

‫اپ نے قکر رہیں نہ کجھ گھینوں میں تھ نک ہو خابیں گے میں ادھر ہی ہوں۔۔‬

‫دنو کے کہتے پر ازالن نے اس کی طرف غور سے دنکھ‬

‫وہ پہت لمنا تھا اور جوقناک تھی‬

‫تم مبرے عالم ہو؟؟ ازالن نے کھڑے ہونے ہوے دنو سے نوجھ۔۔‬

‫جی سردار جیسے پری زاد تھے و نسے میں ہوں۔۔۔مجھے مارنے سے مبری طاقبیں آپ‬
‫کی ہو خابیں گی۔۔‬

‫دنو نے فحر سے کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تھنک ہے میں ارام کروں گا۔۔کل اچری دن ہے خلہ کا‬

‫ازالن کہہ کر ایتی خگہ خا کر ل بٹ گنا‬

‫وہ اج پہت پر شکون تھا۔۔‬

‫اس کی سوچ اب ذ ی بب پر رکی گی تھی ۔۔۔‬

‫✨✨✨✨‬

‫ب‬
‫اکبر گھر لونا نو شدرہ غصے سے تھری ہوی ضوفے پر یبھی تھی۔۔۔‬

‫کنا ہوا شدرہ۔۔؟‬

‫اکبر کے نوجھتے پر وہ غصے سے اتھی ۔۔۔کنا پہیں ہوا نہ نولو۔۔اس کمیتی نے کوی‬
‫خادو کنا ہے مبری بیتی مبری ینا‪ ۶‬وہ تھاگ گی کسی لڑکے کے شاتھ ۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نے رونے ہوے کہا‬

‫اکبر کے پبروں نلے سے ذمین کھسک گی۔۔‬

‫کنا نک رہی ہو ناگل ہو گی ہو کنا؟؟‬


‫ھ‬ ‫ج‬
‫اکبر نے شدرہ کو یجھوڑا۔۔‬

‫میں ناگل پہی ہوں پہیں ہوں۔۔‬

‫شدرہ نے رونے ہوے کہا‬

‫تھای وہ تھاگ گی ہے شکنل کے شاتھ۔۔‬

‫ذ ی بب کمرے سے ئکلتے ہی نولی۔۔‬

‫اکبر نے یبھرای انکھوں سے ذ ی بب کو دنکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫میں نے ا یتے مخافظوں سے ینا کروانا ہے ۔۔۔مبرے ا جھے کبڑے اور شخا کمرہ دنکھ‬
‫کر وہ اللچی ہو گی شکنل کے پہکانے پر وہ تھسل گی اور بیسوں کی خاطر اس سے‬
‫دوشتی کر لی۔۔شکنل کا رسنہ مبرے لتے انا نو ینا‪ ۶‬نے شکنل کو پرا تھال کہا شکنل‬
‫نے محبت کا ئقین دالنے کے لتے اسے تھاگ کر شادی کرنے پر امادہ کنا اور‬
‫اسےلے کر طوائقوں کے کھونے پر خال گنا ۔۔رات سے وہ درندوں کا سکار ہو رہی‬
‫ہے۔۔‬

‫ذ ی بب نے پرنسانی سے شاری نات ینای انک انکھ سے انسو گرا تھا‬

‫ذ ی بب خدا ک لتے اسے تخا لو وہ مبری تچی ہے ک نوں تم نے نہ سب کنا خادو گرنی‬

‫شدرہ نے اسے کوشا ۔۔۔‬

‫خپ نس خپ اب اور پہیں مر گی ہے وہ مر گی وہ کمیتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نو نے مبری پہن پر الزام لگای نا اس کی ندعا لگ گی ہے ہمبیں مجھے معاف‬
‫کر دو ذ ی بب ۔۔‬

‫اکبر نے ذ ی بب سے معافی مانگی وہ رو رہا تھا۔۔ہاں وہ مرد پہیں ناپ ہو کر رو رہا‬


‫تھا۔۔‬

‫ہاے نہ یبیناں تھی نادان ہیں ا یتے ناپ کی عزت روند کر کسی اور کے شاتھ تھاگ‬
‫خانی ہیں اور تھر کسی کو تھے کی نا ہونلوں کی ذ ی بت بیتی ہیں‬

‫❤❤❤‬

‫ازالن حصار میں بیبھا عمل میں مصروف تھا۔۔کانوت دور بیبھا اسے نک نک دنکھ رہا‬
‫تھا۔کانوت اب پہلے سے پہبر تھا وہ دنو اس کا جنال رکھنا اور کوی مرہم اس کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫زجموں پر لگانا حس سے وہ تھنک ہو رہا تھا۔دنو نے اس کے گرد حصار ینا دنا‬
‫تھا۔حس سے کوی تھی مخلوق اسے ئقصان پہیں پہیخا شکتی تھی۔کانوت سے ازالن‬
‫نے کسی فسم کی کوی نات پہیں کی تھ۔ک نونکہ خلہ کے دوران وہ کسی انسان اور جن‬
‫سے نات پہیں کر شکنا تھا سواے ان مخلوقات کے جو اس کے عمل کے ناغث‬
‫وجود میں آٸ ت ھیں۔۔‬

‫ازالن کے عمل کا آج آچری دن تھا۔۔اسے ان تمام جنات کو آزاد کرنا تھا جو‬
‫سنظانوں نے قند کی تھیں۔۔ازالن پبزی سے ازکار میں مصروف تھا کہ اخانک اس‬
‫کے شا متے انک رتجھ تمودار ہوا۔وہ رتجھ اینا جوقناک تھا کہ کوی انسان اسے دنکھ کر‬
‫ہی نے ہوش ہو خانا مگر ازالن کا ا نسے جنات سے ناال پڑ حکا تھا اس لتے وہ‬
‫خاموسی سے ازکار کرنے لگا۔۔‬

‫ازالن تخاو ازالن ۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اخانک اس کی سماغت سے ذ ی بب کی آواز نکرای‬

‫اس نے انکھ کھول کر دنکھا نو رتجھ کے ہاتھوں میں ذ ی بب موجود تھی۔۔وہ پری‬
‫طرح پڑپ رہی تھی۔۔انک دم سے وہاں انک اور انسان تمودار ہوا ۔۔وہ انک نوجوان‬
‫تھا۔۔اس نے ذ ی بب کو ذتجھ سے جھڑانا اور ذمین پر تھینک کر کبڑے حسم سے‬
‫الگ کرنے لگا۔۔ازالن کا حسم غصے سے الل ہونے لگا۔۔وہ ایتہای جوقناک سکل‬
‫میں یندنل ہونے لگا‪،،‬اس نوجوان نے ذ ی بب کو نلکل پرہنہ کر دنا۔۔ذ ی بب مدد کے‬
‫لتے ئکار رہی تھی‪..‬وہ پری طرح جیخ رہی تھیں‬

‫ازالن نے غصے پر قانو رکھا اور ازکار میں مصروف رہا ۔۔وہ خاینا تھا کہ نہ ضرف ئطر کا‬
‫دھوکا ہے مگر ایتی محبت کو نوں پڑہنہ دنکھ کر وہ کایپ گنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫کجھ دپر نوں ہی گزری نو ذ ی بب نے جیحنا یند کر دنا اور مسکرا کر نوجوان کے شاتھ‬
‫شامل ہو گی۔۔وہ دونوں ازالن کے شا م تے ندکاری میں مصروف ہو گے۔۔ازالن کی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ف‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ا یں لوج ہو گی وہ لتے سے قاضر ت ھد۔۔ذنان ازکار سے پر ھی۔۔وہ پبزی سے‬
‫ازکار کرنے لگا۔۔‬

‫وہ دونوں خب ندکاری سے قارغ ہوے نو رتجھ نے ذ ی بب پر جملہ کر کے اس کے‬


‫جیبھڑے اڑا دنے۔۔وہ نوجوان عایب ہو گنا۔۔‬

‫ازالن نے نک گہرا شانس لنا اور فران ناک کھول لنا۔۔وہ جوں ہ سورت جن پر‬
‫پہیخا۔م نطر یندنل ہو گنا اور اس کے شا متے قینلے کا م نطر سروع ہو گنا۔۔ملکہ نسبر پر‬
‫سو رہی تھیں ۔۔اور اشکے ناس سنظانوں کا سردار لیسنقر موجود تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن انک لمچے کے لتے شکتے میں ا گنا۔۔ل نوسنقر اگے پڑھا اور ملک کے کبڑے‬
‫تھاڑ دنے۔۔ملکہ جود کو تخانے کے لتے خدو جہد کرنے لگی مگر نے سود‬

‫ازالن غصے میں الل ینال ہو گنا۔۔اس نے زور سے فران کی نالوت سروع کر دی‬
‫۔۔اس کے لہچے میں غصہ شامل تھد۔۔ج نگل کے درخت لرز ا تھے تھے۔۔‬

‫دور بیبھے کانوت اور دنو ازالن کے ند لتے رنگ دنکھ رہے تھے۔۔‬

‫ازالن کی نالوت میں شدت اگی۔۔اس کے شا متے ملکہ کی عزت رویتی گی ۔۔ازالن‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نے ا یں یند کر یں۔۔‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫خدا خدا کر کے خلہ ل ہوا۔۔ا نسے ہی سنظانوں نے ازالن کو ھ نکانے کی کوشش‬
‫کی مگر ج بت ازالن کی ہی ہوی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫االن حصار جبم کر کے ناہر آنا نو ہر طرف روشتی تھنل گی اور کافی شارے جنات‬
‫وہاں تمودار ہو گے اپہوں نے پڑھ کر ازالن کے ہاتھ جومے ۔۔‬

‫دنو اگے پڑھا اور ازالن کے ہاتھ جوم کر اسے نلوار سویتی‬

‫سردر اب وقت اگنا ہے کہ اپ ۔۔ہمیں جبم کر کے ایتی طاقت وانس لے لیں‬


‫ورنہ ہم لوگ کجھ ہی گھینوں میں شناطین کی قند میں خلے خابیں گے۔۔‬

‫دنو کے کہتے پر ازالن نے پری زادوں کو طلب کنا۔۔ذ ی بب کی خبریت درناقت کر‬
‫کے اس نے نلوار پر کجھ پڑھ کر تھ نوئکا اور اور نالور سے سب جنات اور پری زادوں‬
‫کے دل کے مفام پر کراس کا نسان لگانا۔۔‬

‫م‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫خ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬


‫د ھتے ہی د ھتے تمام م لوقات رو تی یں یند ل ہو گٸیں اور وہ رو تی ازالن یں‬
‫سرایت کر گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫۔‬

‫ازالن وہیں پر نے ہوش ہو گا۔۔ کانوت نے اسے اتھانا اور حصار قاتم کر کے قنلے‬
‫روانہ ہو گنا۔۔‬

‫❤❤❤❤❤❤❤‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫ی‬
‫ذ ی بب ضوفے پر ھی خاے تے یں صروف یں‬

‫شدرہ کمرے میں ارام فرما رہی تھی۔۔تجھلے کجھ دنوں سے شدرہ ذ ی بب کو پہت کوس‬
‫رہی تھی ۔۔مگر پری زادوں کی وجہ سے ذ ی بب محقوظ تھیں۔۔۔ذ ی بب خاے نی کر‬
‫اتھی نو پری زادوں نے اس کو روک کر ا یتے خانے کا ینانا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ازالن سردار کا خلہ ل ہو گنا ہے یں خانا ہے اینا جنال ر ھ تے گا وہ جود اپ سے‬
‫ملتے ابیں گے۔۔‬

‫پری زاد جواب شتے ئغبر عایب ہو گے۔۔‬

‫ذ ی بب پرنسانی سے کچن میں خلی گی۔۔‬

‫ازالن کب اے گا ۔؟مجھے کڈ لے خاے گا؟؟‬

‫ہللا کا شکر ہے کہ وہ تھنک ہے نس اب وہ اے نو میں اس کے شاتھ ہی خاوں‬


‫گی۔۔‬

‫ذ ی بب جود کالمی کرنی ہوی کمرے کی خایب پڑھ گی‬

‫❤❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب کمرے میں شکرانے کے ئفل ادا کر رہی تھی۔۔خاے تماذ اتھا کر اس نے‬
‫الماری میں رکھی اور ناہر آگی۔۔اکبر صچن میں بیبھا گم سم شا کجھ سوچ رہا تھا۔۔‬

‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫ش ع‬


‫ا الم و م تھای۔۔‬
‫ع‬
‫و لنکم شالم‬

‫اکبرنے گم سم شا ہو کر کہا۔۔‬

‫تھای سب تھنک ہے نا اپ پرنسان ک نوں ہیں؟؟‬

‫ذ ی بب نے ضوفے پر اکبر کے شاتھ بیبھتے ہوے نوجھا۔۔‬

‫ذ ی بب ۔۔کیتے دن ہو گے ہیں ینا‪ ۶‬کا کجھ ینا پہیں ہے تم اں پری زادوں سے کہہ‬
‫کر مبری تچی لونا دو۔۔وہ جیسی تھی ہے مبری اوالد ہے۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر نے رونی ضورت سے کہا۔۔‬

‫تھای میں انسا پہیں کر شکتی۔۔‬

‫ذ ی بب نے سرمندگی سے سر جھکا کر کہا‬

‫ک نوں بیں کر شکتی۔۔۔‬

‫اکبر نہ خاہتی ہی پہی ہے اسی نے خادو نونہ کنا ہے مبری تچی پر‬

‫شدرہ اخانک صچن میں ینک پڑی اور سروع ہو گی‬

‫تھاتھی ینا‪ ۶‬مبری پہن ہے میں ک نوں اس کے شاتھ کجھ علط کروں گی؟‬

‫ذ ی بب نے پڑپ کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نو لے اہ نا وانس اس کو ۔خدا کے لتے مبری تچی۔۔۔۔تخانے کن درندوں میں‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫س ی ہ و گی‬

‫شدرہ تھوٹ تھوٹ کر رو دی‬

‫ہاں ذ ی بب خدا کے لتے‬

‫اکبر نے تھی ہاتھ جوڑے‬

‫تھای تھاتھی وہ پری زاد ازالن کے عالم تھے۔۔اور االن نے مبری حفاظت کے‬
‫سوا اور اپہیں کوی کام پہیں سوینا تھا اس لتے وہ ازالن کے نولے ینا کجھ پہیں کر‬
‫شکتے تھے ورنہ وہ خل کر راکھ ہو خانے۔۔‬

‫ذ ی بب نے ئقصنل ینای‬

‫ذ ی بب ۔۔ازالن کو نولو وہ کہاں کجھ کرو نا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نے ذ ی بب کے پبر پڑنے ہوے کہا‬

‫تھاتھی اپ اتھ کر اوپر بیب ھیں‬

‫ذ ی بب نے شدرہ کو ضوفے پر یبھانا اور نانی نالنا‬


‫م‬
‫تھاتھی وہ پری زاد خا خکے ہیں ک نونکہ ازالن کا خلہ ل ہو گنا ہے وہ لونے گا نو یں‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ک‬

‫ضرور کجھ کروں گی اپ پڑنسان نہ ہللا خبر کرے گا ۔۔‬

‫اپ نولیس میں کمنلین کروابیں‬

‫ذ ی بب نے اکبر کو کہا اور شدرہ کے ہاھ تھام کر نسلی دی‬

‫نولیس نے تھی رسوت مانگی ہے مبرے ناس ا یتے بیسے پہیں ہیں شکنل نے‬
‫نولیس والوں کو تھی تھاری رقم دے رکھی ہو گی وہ ضرور ملے ہوے ہیں‬

‫اکبر نے افسردگی سے کہا۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ہم مم‬

‫ذ ی بب نے سر ہالنا ۔۔شدرہ سر ی بٹ ی بٹ کر رونے لگی‬

‫اسے تجھناوا تھا کہ اس نے ذ ی بب پر ئطر رکھی اسے اذ یت د یتی رہی اور اس کی ایتی‬
‫اوالد ہی اسے دھوکہ دے گی ۔۔۔۔‬

‫ہم کبھی کبھار تھول خانے ہیں کہ ہللا ائصاف کر نے واال ہے۔ہم کسی کو اذ یت‬
‫دے کر نے قکر ر ہتے ہیں ۔مگر انسان نہ تھنل خانا ہے کہ ہللا کی ذات سب دنکھ‬
‫رہی ہے ۔۔نہ دینا مکاقات عمل ہے۔۔اینا کنا ہوا ہر عمل شا متے آنا ہے۔‬

‫💝💝💝💝‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ی‬‫س‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫ازالن کو ہوش آنا نو وہ ا یتے کمرے میں موجود تھا۔دور لکہ ھی یح پر کجھ پڑنے‬
‫میں مصروف ت ھیں۔۔کانوت کرسی پر کسی گہری سوچ میں گم تھا۔‬

‫اماں جی۔۔‬

‫ازالن نے اتھ کر بیبھتے ہوے ملکہ کو اواذ دی‬

‫ملکہ تھاگ کر اس کے ناس ابیں‬

‫ازالن تم تھنک ہو ؟‬

‫جی اماں خان میں تھنک ہوں‬

‫مبرے تچے مجھے فحر ہے تم پر۔۔‬

‫‪ .‬ملکہ نے ازالن کا ماتھا جوما‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫کانوت نے پڑھ کر ازالن کو سیتے سے لگا لنا‬

‫مبرے تھای ۔۔‬

‫دونوں تھای گلے لگ کر شکون محسوس کر رہے تھے۔‬

‫تھنا اب اپ تھنک ہیں نا‬

‫ازالن نے کانوت کا جہرہ تھام کر نوجھا‬

‫ہاں میں تھنک ہوں تمہارے اس دنو نے مبری پہت خدمت کی دو دن میں ہی‬
‫تھنک کر دنا‬

‫کانوت نے ہس کر کہا‬

‫ہاہا خلیں سہی ہے اب کنا کرنا ہے اگے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن نے مسکرا کر سرارت سے کہا‬

‫تھٸ پہلے میں ذپبرا کے والد سے ملوں گا شادی کے لتے ۔۔اتھی نو جوسی کا موفع‬
‫ہے ۔۔‬

‫کانوت نے ہاتھ اتھا کر دل کی نات نولی‬

‫اجھا اجھا تھر دپر کیسی خلیں خلتے ہیں تھاتھی کے نس‬

‫ازالن نے لقظ تھاتھی پر زور دنا‬

‫اور دونوں ہیستے ہوے عایب ہو گے۔۔‬

‫ملکہ ان دونوں کو شاتھ دنکھ کر ہللا کا شکر ادا کرنے لگیں۔‬

‫💝💝💝💝‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ NOVEL BANK ‫کوہ قاف کا سردار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب کچن میں خاے ینانے میں مصروف تھی۔شدرہ اور اکبر صچن میں بیبھے‬
‫سوجوں میں علظاں تھے۔۔‬

‫شدرہ نے ذ ی بب سے ا یتے کتے کی معافی مانگ لی تھی اور ذ ی بب نے جوش ہو کر‬


‫معاف کر دنا تھا۔۔‬

‫ذ ی بب جوش نو پہت تھی مگر ازالن کے لتے پہت پرنسان تھی۔وہ اسے ملتے پہیں‬
‫آنا تھا کیسے وہ اسے تھول گنا تھا۔۔۔‬

‫خاے ینا کپ میں انڈنلی اور نسکٹ شخانے لگنہ‬

‫ذ ی بب ۔۔‬

‫خانی پہخانی اواز پر وہ تھنک کر رک گی ۔نلٹ کر دنکھا نو دسمن خاں دونوں ہاتھو کو‬
‫سیتے پر ناندھے نک نک اسے دنکھ رہا ت ھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن۔۔۔‬

‫ذ ی بب نے جوسی سے جیخ کر کہا۔۔‬


‫ب‬
‫صچن میں یبھی اکبر اور شدرہ جونک کر اندر آۓ‬

‫اپہیں وہاں کوی دکھای نہ دنا مگر ذ ی بب انک خایب جوسی سے دنکھ رھی تھی۔۔‬

‫ذ ی بب۔۔‬
‫ن‬
‫اکبر اتھی اگے پڑھا ہی تھا۔۔کہ ذ ی بب تھاگتی ہوی کسی ان د ھی قوت کے لے‬
‫گ‬ ‫ک‬

‫لگ گی‬

‫ازالن کہاں تھے اپ۔۔۔میں نے کینا ای نظار کنا‬

‫ذ ی بب نے ازالن کے سیتے سے لگے ہوے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫مبری خان مبری پری میں ا گنا ہوں نا اب پہیں خاوں گا کہیں تھی۔۔۔‬

‫ازالن نے ذ ی بب کے ما تھے پر ہویٹ ر کھے‬

‫ذ ی بب تمہارے گھر والے ۔۔۔‬

‫ازالن نے ذ ی بب کو اشارہ کنا‬

‫اکبر اور شدرہ خبرت سے منہ کھولے ذ ی بب کو دنکھ رہے تھے‬

‫وہ وہ تھای ازالن ہیں نہ۔۔‬

‫ذ ی بب نے ا نسے کہا جیسے وہ ازالن کو دنکھ رہے ہوں‬

‫کہاں کککون ہے۔۔؟‬

‫شدرہ نے ڈرنے ہے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نے ازالن کی طرف دنکھا نو مسکرانے ہوے ازالن نے اینا اپ طاہر کر دنا‬

‫انک دھواں اتھا اور انک نوجوان طاہر ہوافراط‬

‫تھبھوت ۔۔شدرہ اکبر کے ییجھے جھپ گی‬

‫تم ازالن ہو؟‬

‫اکبر نےازالن سے نوجھافراط‬

‫جی‬

‫ازالن نے مح نصر جواب دنا۔۔‬

‫مبری تچی ال دو مجھے‬

‫شدرہ نے اکبر کے تجھے سے جھانک کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫میں نوکر پہیں ہوں اپ کا‬

‫ازالن نے قہر الود ئطر شدرہ پر ڈالی اور ذ ی بب کا ہاتھ نکڑ کر کمرے میں لے گنا۔۔‬

‫شدرہ اور اکبر انک دوسرے کو سوالنہ ئطروں سے دنکھتے لگے‬

‫💝💝💝‬

‫ازالن اپ مجھے لے خانے اے ہیں نا ؟؟‬

‫ذ ی بب نے معصوم بت سے نوجھا‬

‫مبری خان اتھی پہیں مگر پہت خلد میں تمہیں لے خاوں گا۔۔‬

‫ازالن نے اس کے سرپر نوسہ دنا‬

‫ازان ینا‪۶‬۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نے نات ادھوری جھوڑ دی‬

‫ذ ی بب میں سب خاینا ہوں تم کجھ مت کہو کجھ دپر میں سب معلوم ہو خاے گا۔۔‬

‫ازالن نے اسے نسلی دی۔۔‬

‫وہ دونوں کافی دپر نابیں کرنے رہے۔۔‬

‫تھر ازالن اسے کانوت اور ذپبرا کی شادی کی دغوت دے کر وانس خال گنا۔۔۔‬

‫ذ ی بب پرشکون ہو کر ل بٹ گی‬

‫۔۔۔۔کجھ دپر ہی گزری تھی کہ ناہر سے سور کی اواذیں انے لگیں وہ اتھ کر ناہر گی‬
‫نو عح بب م نطر تھا۔‬

‫ینا‪ ۶‬اکبر اور شدرہ کے گلے لگ کر رو رہی تھی۔۔اور معافی مانگ رہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫یناہ تم تھنک ہو ہللا پبرا شکر۔۔‬

‫ذ ی بب نے ینا‪ ۶‬کو سیتے سے لگانا‬

‫ذ ی بب انی مجھے معاف کر دیں میں پہت پری ہوں میں نے عل کنا اپ کے‬
‫شاتھ۔۔‬

‫ینا‪ ۶‬رو رو کر معافی مانگ رہی تھی۔۔۔‬

‫پہیں ینا‪ ۶‬خپ ہو خاو مجھے یناو کنا ہوا۔۔تم کیسے ای پہاں۔‬

‫ذ ی بب کے نوجھتے پر ینا‪ ۶‬نے ینانا کہ شکنل نے اسے اسنعمال کر کے کو تھے پر ییچ‬


‫دنا وہاں ان درندوں نے اسے جوب نوجہ۔۔اس نے تھا گتے کی تھی کوشش کی مگر‬
‫ناکام رہی۔۔تھر کل شام اسے ازاالن نام کے کسی لڑکے نے وہاں سے ئکاال اور‬
‫خ‬ ‫ج‬ ‫ع‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ہسینال یج دنا۔۔وہاں الج کروا کر اسے پہاں کوی یندہ ھوڑ کر ال گنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نے ہللا کا شکر ادا کنا‬

‫شدرہ اور اکبر تھر سے جی ا تھے تھے ۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ازالن اج ذ ی بب سے ملتے آنا تھا۔کانوت کی شادی تھی آج رات ہی طے ناٸ گٸ‬


‫تھی۔۔ازالن نے ذ ی بب کو انک جوئصورت شا جوڑا دنا اور ینار ہونے کا کہہ کر جود‬
‫ای نظار کرنے لگا۔۔‬

‫ذ ی بب ینار ہو کر خب ناہر آٸ نو ازالن انک لمچے کو شاکت ہو گنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫واٸٹ امبرنال فراک پر خاندی کی ناروں سے کام ہوا تھا ا پر سفند مونی خگمگا رہے‬
‫تھے۔۔فراک پبروں نک جھولتی ہوی آ رہی تھی۔۔ہلکا شا منک اپ کر کے شنالر کو‬
‫چخاب کی ضورت میں لبیتے اور قل بٹ میحنگ سوز پہیتے وہ کوی پری لگ رہی تھی۔۔‬

‫وہ ذندگی میں پہلی نار ینار ہوی تھی۔۔‬

‫منک اپ کے نام پر ضرف کاخل اور لیس انک ہی تھی مگر تھر تھی وہ حشن کے‬
‫حسمے تھوڑ رہی تھی۔۔‬

‫ی نوی نفل۔۔۔ازالن نے نے اجینار ئعرئف کی۔۔‬

‫ازالن تھی کسی سے کم تھوڑی تھا۔۔۔اس نے سفند رنگ کا کرنا شلوار زیب ین کنا‬
‫ہوا تھا۔۔ہلکی سی داڑھی ۔انک طرف کو ڈھلکے ہوے نال۔۔اور سفند رنگت ۔۔وہ جود‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫سے الپرواہ تھا اور اسے الپرواہی سے وہ ذ ی بب کے دل پر پبر خال خانا تھا ۔۔ذ ی بب‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬
‫اس پر دل و خان سے قدا تھی اور ازالن نو خان لی پر ر ھے ھرنا تھا‬

‫ذ ی بب سرما کر ئطریں جھکا گی۔۔۔‬

‫اب خلیں۔؟ازالن نےمسرور ہو کر کہا‬

‫جی۔ذ ی بب نے مسکرا کر ہامی تھری۔۔‬

‫اور وہ دونوں اگلے ہی نل کوہ قاف کے پہاڑوں پر موجود تھے جہاں گرمی کے موسم‬
‫میں تھی پرف موجود تھی۔۔ذ ی بب کو کجھ دکھای نہ دنا نو اس نے سوالہ ئطروں سے‬
‫ک‬‫ن‬
‫ازالن کو دنکھا ازالن نے مسکرا کر اس کا ہاتھ تھاما اور ا یں یند کرنے کو کہا‬
‫ھ‬

‫ل‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ذ ی بب نے ا یں یند یں اور ازالن کے ہتے پر ھر سے ھو یں نو دنگ رہ گی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ہر طرف لوگ ہی لوگ ئطر ارہے تھے‬

‫انک غظبم عالیسان شا مخل شا متے موجود تھا ۔۔ہر طرف لوگ اڑنے ہوے خا رہے‬
‫تھے۔۔‬

‫انک سے پڑھ کر انک حسین ۔۔جوئصورت لڑکناں ۔۔ لمتے لمتے فراکوں میں مل نوس‬
‫اتھکلناں کربیں ادھر ادھر خا رہی ت ھیں۔۔‬

‫ذ ی بب نہ سب دنکھ کر پہت خبران ہوی گی۔۔‬

‫ازالن اسے لے کر مخل کے اندر خال گنا‬

‫مخل اینا عالیسان تھا۔۔ذ ی بب نلک جھنکنا تھول گی۔۔‬

‫ازالن اسے ملکہ کے کمرے میں لے گنا۔۔‬

‫ملکہ ذ ی بب سے ملیں اور ازالن کو می بت جواب دے کر جوش کر دنا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن نے ذ ی بب کو شارے عالفے کی شبر کروای ۔۔‬

‫وہ عالقہ عام انسان کی ئطروں سے اوجھل مگر پہت حسین تھا ۔۔ازالن اور ذ ی بب‬
‫خب وانس لونے نو وہاں ئکاح کی ینارنا سروع تھیں۔۔ازالن نے ذ ی بب کو شچے‬
‫ہوے تحت پر یبھانا اور جود اس کے شدتھ بیبھ گنا‬

‫انک مولوی جن نے کانوت اور ذپبرا کا ئکاح پڑھوانا اس کے ئعد ذ ی بب کی طرف ا کر‬
‫اس سے ئکاح کی اخازت مانگی‬

‫ذ ی بب نے جونک کر ازالن کو دنکھا ازالن نے اشارے سے اسے نسلی دی‬

‫ذ ی بب نے ڈرنے ہوے اخازت دی اور اس طرح دو جوڑے شادی کے یندھن میں‬


‫یندھ گے۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ج‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ئ ََ‬


‫ازالن نے رات کے قریناَ ین تچے ذ ی بب کو ھر ھوڑا ۔۔‬

‫ازالن اپ مجھے شاتھ کب لے خابیں گے اور تھای تھاتھی کا کنا ہوگا‬

‫ذ ی بب نے ازالن سے سوال کنا‬

‫مبری خان تم پرنسان مت ہو پہت خلد سب تھنک ہو خاے گا میں نے سب‬


‫سوچ کر رکھا ہے کل دن کو مبرا ای نظار کرنا میں جوشحبری لے کر اوں گا۔۔‬

‫ازالن نے ذ ی بب کا ہاتھ تھام کر کہا۔۔‬

‫ذ ی بب نے مسکرا کر سر ہالنا اور ازالن الوداع کہہ کر وہاں سے عایب ہو گنا۔۔‬


‫ک‬‫ن‬
‫ذ ی بب نے جییج کنا اور جوئصورت سیتے د تی کون سے سو گی۔۔ گر وہ یں خا تی‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ھ‬

‫تھی کہ اگے اس کا شکون پرناد ہونے واال ہے ۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫❤❤❤‬

‫ازالن ذ ی بب کو گھر جھوڑ کر لوٹ کر قینلے آگنا۔۔سب لوگ کانوت کی شادی پر کافی‬
‫جوش تھے۔ازالن ا یتے کمرے میں خا کر ل بٹ گنا ۔اس کی جوسی کی ایتہا ہی نہ‬
‫تھی۔ذ ی بب اس کی ہو خکی تھی اور اب وہ پہت خلد ذ ی بب کو ا یتے ناس النا خاہنا‬
‫تھا۔اس نے کافی کجھ سوچ کر رکھا تھا مگر وہ پہیں خاینا تھا کہ جو کجھ ہللا نے سوچ‬
‫رکھا ہے وہ اس کی سوچ سے ناالپر ہے۔۔‬

‫وہ اتھی نوری طرح سونا پہیں تھا کہ اسے ذ ی بب کی ئکار شنای دی۔۔اس نے ازالن‬
‫کو ئکارا تھا مظلب وہ مشکل میں تھی۔۔‬
‫ن‬
‫ازالن نے ایناوہم سمجھا اور ا یں موند یں‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫انک جھنکے سے وہ اتھ بیبھا۔۔اوہ مبرے خدا میں کیسے تھول گنا میں نے ذ ی بب کا‬
‫پ‬ ‫ن‬
‫حصار پہیں ینانا مظلب شناطین مبری نو سو ھتے ہوے ذ ی بب ک یچ کتے‬
‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫گ‬

‫ہیں۔۔۔‬

‫نا ہللا نس اج تخا لے ۔۔ازالن دل میں ہی دعابیں کرنا ہوا ذ ی بب کے گھر کی طرف‬
‫خل پڑا۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫ذ ی بب گہری بیند میں سورہی تھی۔۔اسے کسی نے یجھوڑ کر حگا دنا۔۔وہ اتھ کر بیبھ‬
‫گی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اس نے پہاں وہاں دنکھا نو کوی دکھای نہ دنا اس نے اینا وہم سمجھ کر سر جھ نکا اور‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫سونے ل بٹ گی۔۔انک نار تھر کسی نے اسے یجھوڑا مگراس نار وہ د کھ تی‬
‫تھی۔۔کوی ایتہای جوقناک جہرے واال شحص کھڑا تھا۔۔‬

‫ذ ی بب کے دل سے نے اجینار ازالن کا نام ئکال۔۔‬

‫ذ ی بب شاکت سی اسے دنکھ رہی تھی ۔نو لتے کی حس جبم ہی ہو گی تھی۔۔‬

‫اس جوقناک مخلوق نے ذ ی بب کو نازو سے نکڑا اور ہواوں میں لے کر اڑنے لگا۔۔‬

‫ذ ی بب نہ کوی چرکت کر شکی نہ ہی نول شکی اس کا حسم مفلوج ہو گنا تھا ۔جوف‬
‫سے کایپ رہی تھی۔۔‬

‫وہ جوقناک مخلوق اسے لے کر انک عار میں گنا اور وہاں تھینک کر لوٹ گنا۔۔ذ ی بب‬
‫کا سر عار کی دنوار کے شاتھ نکرانا اور وہ وہیں ہوش سے نے گانہ ہو گی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫❤❤❤❤‬

‫ازالن خب ذ ی بب کے کمرے میں پہیخا نو وہاں کوی موجود پہیں تھا۔ازالن نے‬
‫غصے اور نے نسی سے ا یتے سر پر ہاتھ مارا۔‬
‫ض‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬
‫غصے سے اس کی ا یں ال ہو کی یں اور وہ ا تی ا لی روپ یں اگنا تھا۔۔‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬

‫وہ دونارہ قینلے گنااور ملکہ کو نوری نات ینای ۔ملکہ نے اسے انک گھوری سے نوازہ اور‬
‫نولی‬

‫ازالن تم نے اچر خلہ ک نوں کانا ہے ؟؟‬

‫ملکہ کی نات پر ازالن جوئکا ۔۔وافعی وہ تھول گنا تھا کہ اس کے نس خلہ کا یتے سے‬
‫جو طاقبیں ای ت ھیں ان سے وہ اشانی سے ذ ی بب کو ڈھونذ شکنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫‪.‬ازالن نے ملکہ کے ہاتھ جومے اور کجھ جنات شناہی لے کر روانہ ہو گنا۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫ذ ی بب کی انکھ کھلی نو وہ اسی عار میں موجود تھی۔ینا پہیں وہ کیتے وقت سے عار میں‬
‫موجود تھی۔اسے یناس محسوس ہو رہی تھی۔۔اس کا خلق حسک ہو حکا تھا۔۔وہ‬
‫ت‬
‫اتھی اور درواذہ ڈھونڈنے گی۔۔سر میں درد کی ھیسیں اتھتے لگیں تھیں۔۔‬

‫وہ اتھی درواذہ ڈھ نوڈنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ کسی نے عار کا درواذہ کھوال‬
‫ک‬‫ت م شک ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پبز روشتی سے ذ ی بب کی ا یں جندنا گی ۔۔ اس نے ل ا یں ھو یں ۔۔‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬

‫کھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫انے والے کو دنکھ کر اس کی ا یں خبرت سے ل گی۔۔‬
‫ھ‬

‫ازالن۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب تھاگ کر ازالن کے سیتے سے خا لگی۔۔‬

‫تم تھنک ہو ذ ی بب۔۔؟ ازالن نے اس کے جہرے کو تھامافراط‬

‫ہاں نس وہ سر میں درد ہے۔‬

‫ذ ی بب سے سر کو تھام کر کہا‬

‫تم قکر مت کرو اج ان سب کا خاتمہ کر کے ہی خاوں گا‬

‫االن نے غصے سے دایت بیس کر کہا‬

‫اپ پہاں کیسے پہیچے‬

‫ذ ی بب نے ازالن سے سوال کنا‬


‫ت‬ ‫گ‬‫ن‬
‫میں نے تمہاری نو سو ھی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن ایتی قونوں سے ذ ی بب کی نو محسوس کر شکنا تھا وہ مصنوط حصار میں تھی مگر وہ‬
‫حصار نوڑنے میں کامناب ہو گنا تھا اور شناین کو اس نات کا علم ہو حکا تھا یبھی وہ‬
‫یناری کے شاتھ ازالن سے نکرانے ا رہے تھے ۔۔وہ پہیں خا یتے تھے کہ ازالن‬
‫نے خلہ کاٹ کر وہ سب طاقبیں خاضل کر لیں ہہیں جن سے وہ جنکنوں میں ان‬
‫کو مسل دے گا۔۔۔‬

‫ذ ی بب تم خاو ۔۔ازالن نے ذ ی بب کو انک مخاوظ جن کے جوالے کنا اور جن کو کجھ‬


‫نابیں ینا کر روانہ کر دنا۔۔‬

‫‪.........‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ل نوسقر ایتی قوج کے ہمراہ جنگ کے لتے ینار تھا۔ازالن نے کانوت کے دماغ کو‬
‫ی نعام تھیخا کہ وہ کجھ قوج لے کر شناطین کے قینلے پہیچے ۔کانوت کجھ دپر میں کافی‬
‫پڑی قوج لے کر پہیچ گنا۔۔نہ عار وہ تھا حس میں کانوت کو قند کنا گنا تھا ۔۔کانوت‬
‫اور ازالن ایتی قوج لے کر مندان میں پہیچ گے‬

‫۔۔سنظانوں نے جوب زور لگانا ۔۔مگر مسلم جنات زنادہ خاوی ہو رہے تھے۔۔ازالن‬
‫نے کٸ سنظانوں کو تھکانے لگانا ۔سب سنظان نوکھال گے ۔۔کافی شارے مسلم‬
‫جنات تھی سہند ہوے ۔ کانوت تھی کافی زجمی ہو گنا تھا۔۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب کو مخافظ گھر لے گے ۔۔اس مخافظ نے شدرو اکبر اور ینا‪ ۶‬کو انک خگہ اکھنا کنا‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ن‬ ‫ھ‬
‫اور ا یں یند کرنے کا کہا۔۔سب نے ا یں یند یں اور نو لتے پر جود کو ا ک‬
‫عالیسان گھر میں نانا‬

‫نہ کس کا گھر ہے۔‬

‫شدرہ نے خبرت سے ادھر ادھر دنکھ کر جن سے نوجھا‬

‫سردار ازالن نے خکم دنا تھا کہ اپ کو پہاں پہیخا دوں ۔نہ گھر اپ سب کا ہے‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫وہاں جنگ جبم ہونے ہی سردار پہاں یچ خا یں گے ۔۔‬
‫ب‬

‫مخافظ نے ئقص‪۶‬ل ینانا‬

‫کنا شچ۔؟؟‬

‫اکبر نے خبرت سے نوجھا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫جی تھای ازالن نے مجھے تھی رات میں کسی جوشحبری کا نوال تھا شناند پہی نات‬
‫تھی۔۔‬

‫ذ ی بب نے تھی مسکرا کر کہا اس نے کسی کو ا یتے شاتھ ہوے خادنے کے نارے‬


‫میں پہیں ینانا‬

‫شبیتی۔۔ذ ی بب کے سر بیں درد کی تھیس اتھتے پر وہ کراہ کر رہ گنہ‬

‫کنا ہوا ذ ی بب۔؟اکبر نے گ ھبرا کر نوجھا‬

‫وہ کجھ پہیں نس گر گی تھی ناتھ میں نو سر پر جوٹ ا گی‬

‫ذ ی بب نے جود کو نارمل کنا‬

‫اوہ نہ نو جون پہہ کر حسک ہو گنا ہے شدرہ تم مرہم لگاو ۔۔۔‬

‫اکبر نے شدرہ کو مخاظب کنا نو وہ جی کہہ کر ذ ی بب کو انک کمرے میں لے گی۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تم پہیں ہو؟؟‬

‫اکبر نے جن سے نوجھا‬

‫جی میں اپ سب کا مخافظ ہوں ۔۔میں ہر وقت موجود رہوں گا کوی تھی کام ہو نو‬
‫ینانے گا۔۔‬

‫جن نے کہا اور عایب ہو گنا‬

‫ینا‪ ۶‬کافی خبرانگی سے سب دنککھ رہی تھی‬

‫انو نہ کنا تھا؟؟‬

‫ینا‪ ۶‬کی خبرت میں ڈونی اواذ ای‬

‫وہ وہ بینا نہ جن تھا ذ ی بب کا مخافظ مظلب ہمارا مخافظ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر نے ینا‪ ۶‬کو شاری نات ینای حس پر ینا‪ ۶‬کافی خبران ہوی مگر انکھوں دنکھا وہ‬
‫تھی جھنال پہیں شکتی تھی۔‬

‫❤❤‬

‫گھر کافی پڑا اور عالیسان تھا۔۔ان کو وہاں ر ہتے دو دن ہو گے تھے۔۔اکبر کو جن‬
‫ضاخب نے انک ہونل کھول دنا تھا حس میں اب اکبر نے کام سروع کنا‬
‫تھا۔۔رانوں رات اس ہونل کے وجود پر لوگ کافی خبران تھے مگر کوی حف نفت‬
‫پہیں خاینا تھا ۔۔اکبر نے سب سے پہی کہا تھا کہ میں نے رات کو کافی شارے‬
‫مزدور لگاے تھے بیسے سے سب کجھ ممکن ہے۔۔سو لوگوں نے تھی ئقین کر لنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب ازالن کا نے صبری سے ای نظار کر رہی تھی مگر وہ پہیں لونا تھا اسے کافی‬
‫پرنسانی الجق تھی وہ ہروقت دعا میں مصروف رہتی ۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫نے در نے وار کرنے پر سنظان دم دنا کر تھاگ کھڑے ہوے اور ہر نار کی طرح‬
‫کجھ مسمان تھی ہوے جن میں ل نوسنقر کی خاص خادمہ جبینلی تھی شامل‬
‫َ‬ ‫ئ َ‬
‫تھی۔۔نہ جنگ قریناَ دو دن ک خاری رہی ھی۔۔ نونکہ سنظان عداد یں کافی‬
‫م‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ن‬

‫ذنادہ تھے۔۔اچر کار‬

‫مسلمانوں کی ج بت ہوی تھی ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ازالن ا یتے شاتھ نوں سم بت قینلے لونا ۔۔قینلے میں جوسی کا سماں تھآ۔ج بت پر‬
‫سب جوش تھے۔۔ازالن کافی خد نک تھ نک تھا مگر کانوت کافی زجمی ہو حکا‬
‫تھا۔۔تمام جنات کو ظتی امداد دی خا رہی تھی۔۔ازالن اب خلد از خلد ذ ی بب کو قینلے‬
‫وانس النا خاہنا تھا اشلتے اس نے ملکہ سے نات کی ۔۔ازالن نے ا یتے ذمہ کے‬
‫کجھ کام تمنانے تھے ۔۔ذ ی بب کی طرف سے وہ نے قکر تھا ک نونکہ اس نے مخافظ‬
‫جن مقرر کتے ہوے تھے اس لتے اس نے ارام سے کجھ دن گزارے ۔۔۔‬

‫❤❤❤❤‬

‫ذ ی بب ازالن کے لتے کافی پرنسان تھی۔بین دن سے اس کا کجھ ینا پہیں تھا ۔وہ‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫اداس سی الن یں ھی ہوی ھی۔۔شدرہ ناس ر ھے نودوں یں نانی ڈال رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫تھی۔۔جھتی کی وجہ سے سب لوگ گھر پر تھے۔ینا‪ ۶‬کچن میں ک ھٹ یٹ کر رہی تھی‬
‫اور اکبر کمرے میں سونے میں مشغول تھے۔۔صیح کے ئقرینا دس تج رہے تھے۔۔‬

‫ذ ی بب ازالن کی کوی خبر پہں ہے ؟؟‬


‫ب‬ ‫ی‬‫گ س ب‬
‫شدرہ نے م م ھی ذ ی بب سے نوجھا‬

‫پہیں تھاتھی اتھی نک نو پہیں۔‬

‫ذ ی بب نے اینا ل نکا ہواا جہرہ اور ذنادہ ل نکا لنا۔۔‬

‫اجھا ہللا خبر کرے تم اداس نہ اس جن سے نوجھو نا جو ہماری حفاظت پر ہونا ہے‬
‫ناد کرو نو خاضر ہو خانا ہے‬
‫ن‬
‫شدرہ نے کرسی پر بیبھ تے ہوے ا یں ھما کر کہا‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ذ ی بب مسکرا کر شدرہ کو دنکھتے لگی۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫کیتی ندل گی تھی شدرہ خب سے ینا‪ ۶‬کے شاتھ وہ خادنہ ہوا یب سے شدرہ کو‬
‫احساس ہو گنا تھا کہ یبیناں شنکی شاتجھی ہونی ہیں ان کی عزت کی حفاظت کرنی‬
‫خا ہتے۔۔‬

‫اوہ ذ ی بب تمہیں ینا ہے شکنل کا کنا ہوا؟؟‬

‫شدرہ نے کجھ ناد انے پر کہا‬

‫پہیں ک نوں خبریت۔؟‬

‫ذ ی بب نے ائکار کنا‬

‫ارے اکبر ینا رہے تھے کہ وہ ا یتے گھر پرتھا نوکسی نے اسے جوب مارا اور مزے کی‬
‫یت ہے کہ کوی تھوت تھا حس نے شکنل کو مارا اسے کے ہاتھ پبر نوڑ دنے نے‬
‫خارہ اب تھنک مانگنا ہے۔۔ان کے ہونل پر انا تھا نو اس نے ینانا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شدرہ نے منہ پبڑھا مبڑھا کر کے کہا‬

‫ہمم لگنا ہے ازالن نے اسے تھی پہیں جھوڑا‬

‫ینا‪ ۶‬جو اتھی الن می ای تھی شدرہ کی نات پر جواب دنا‬

‫ذ ی بب کسی گہری سوچ میں عرق ہو گی تھی‬

‫شالم عرض کرنا ہوں ۔۔‬

‫اخانک مخافظ جن تمودار ہوا نو سب نے جونک کر اسے دنکھا‬

‫اکبر تھی الن میں اگنا ۔۔‬

‫کنا ہوا تھوت جی۔۔۔‬

‫شدرہ نے مح نقظ سے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫جن نے نے زارگی سے شدرہ کو دنکھا اور انک تھنال ذ ی بب کے جوالے کنا‬

‫نہ لیں سردار ازالن نے تھیخا ہے اج شام کو وہ لیتے ا رہے ہیں اس لتے اپ ینار‬
‫رہیں‬

‫جن ی نعام دے کر عایب ہو گنا‬

‫ہیبیں؟‬

‫کنا مظلب ذ ی بب؟اکبر نے ذ ی بب کی طرف رخ کر نوجھا‬

‫تھای میں ازالن کے شاتھ خا رہی ہوں ان کی دینا میں‬

‫ذ ی بب نے جوش ہونے ہوے کہا‬

‫ناگل ہو کنا وہ انسان پہی ہے کنا تم اس سے شادی کرنا خاہتی ہو ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اکبر نے ذ ی بب کو کندھوں سے تھام کر کہا‬

‫تھای ہمارا ئکاح ہو حکا ہے اور اج وہ مجھے لیتے ا رہی ہیں میں ان سے محبت کرت‬
‫ہوں نسس‬

‫ذ ی بب نے پڑپ کرکہا اور کمرے میں خلی گی‬

‫شدرہ سمجھاو اسے نہ کنا کر رہی ہے‬

‫اکبر نے شدرہ سے کہا‬

‫اکبر اپ ر ہتے دیں وہ جو خاہتی ہے کرنے دیں و نسے تھی وہ تھوت ہبمں مار ہی نہ‬
‫دیں کہیں‬

‫شدرہ نے پہاں وہاں دنکھ کع سرگوسی کی‬

‫✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫ذ ی بب نلکل دلہن کی طرح شچی تھی۔۔ینک کلر کا انک خالی دار النگ فراک پہتے‬
‫سر پر ہمرنگ چخاب کتے ہلکے سے منک اپ میں وہ پری سے کم پہیں لگ رہی تھی‬

‫ینا‪ ۶‬نے اسے ینار ہونے مں مدد کی تھی۔۔‬

‫کاف سمجھانے کے ئعد اکبر اس سرط پر مانا تھا کہ ازالن ذ ی بب کو ملو یتے ضرور النا‬
‫کرے گا ۔۔‬

‫ذ ی بب اج پہت جوش تھی رات کے اتھ تج رہے تھے خب ازالن ا یتے شاتھ کجھ‬
‫شاتھ نوں کو لے کر ہال میں تمودار ہوا۔۔‬

‫اکبر اور شدرہ نے ان کا اسنفنال کنا اور کجھ دپر ملتے مالنے کے ئعد ازالن ذ ی بب کو‬
‫ناہوں میں تھر کر قینلے کی خایب پڑھ گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫ذ ی بب نے جہرہ ڈھکا ہوا تھا ازالن اسےدنکھ پہیں سکا تھا‬

‫قینلے ییچ کر مخل کے درواذے پر ان دونوں کا کافی شاندار اسنفنال ہوا ۔۔ملکہ نے‬
‫اپہیں دعابیں دیں اور ذپبرا ذ ی بب کو ازالن کے کمرے میں جھوڑ آٸ۔۔‬

‫❤❤❤‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫کمرہ کافی پڑا اور شاندار تھا۔ذ ی بب ینڈ پر ھی ازالن کا ای نظار کر رہی ھی۔۔‬

‫کمرے کا درواذہ کھول کر ازالن اندر داخل ہوا۔‬

‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫ش ع‬


‫ا الم و م ۔۔‬
‫ع‬
‫و لنکم شالم۔۔ذ ی بب نے پہت اہسنہ سے جواب دنا‬

‫ازالن اس کے ناس ا کر بیبھ گنا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نہ گھونگھٹ ک نوں ئکاال ہے ؟‬

‫ازالن نے منہ نسور کر کہا‬

‫ناکہ اپ اتھایں اور مجھے منہ دکھای دیں‬

‫ذ ی بب نے مسکرا کر کہا‬

‫اجھا جی نہ لو۔۔ازالن نے اس کا گھونگھٹ اتھانا۔انک نل کو وہ شاکت ہو گنآ‬


‫ذ ی بب پر کافی روپ چڑھا تھا‬

‫وہ ئطر لگ خانے کی خد نک حسین لگ رہی تھی۔ازالن نے نے اجینار اس کے‬


‫ما تھے پر لب رکھ دنے‬

‫ذ ی بب نے سرما کر ئطریں جھکا لیں‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫نہ تمہارا تحفہ‬

‫ازالن نے انک ڈنہ شا متے کنا۔۔‬

‫ذ ی بب نے خب ڈنہ کھوال نو خبران رہ گی‬

‫وہ ہبروں کا جوئصورت سبٹ تھا۔۔‬

‫ازالن نہ کینا یناراہے افقف‬

‫ذ ی بب نے جوش ہو کر کہا‬

‫ا نسے پہت شارے ذنور الماری میں پڑے ہیں اور پہت شاری کبڑے تھی ہیں جو‬
‫میں نے خاص تمہاری لتے ی نواے ہیں ۔۔‬

‫ازالن نے اسے جوش دنکھ کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫شحتی۔۔‬

‫ذ ی بب جوسی سے اتھ اور الماری کھول کر دنکھتے لگی‬

‫الماری کافی پڑی تھی اس میں جوئصورت کبڑے اور ج نولری تھی ۔۔انک سے انک‬
‫سینڈلز اور منک اپ کا شامان تھا۔۔ذ ی بب جوسی سے سب دنکھ رہی تھی۔۔اس کی‬
‫ئطر انک جھڑی پر انک گی ۔۔وہ انک سونے کی شتہری جھڑی تھی۔۔‬

‫نہ کنا ہے ؟‬

‫ذ ی بب نے ازالن کی طرف رخ کر کے نوجھا‬

‫نہ مبری ی نوی کے لتے خاص تحفہ ہے نہ خادوی جھڑی ہے ۔۔تم انسان ہو نا نو‬
‫ضرورت پڑے گی‬

‫ازالن نے انکھ دنا کر کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫کوہ قاف کا سردار‬
‫اوہ ازالن اپ کیتے ا جھے ہیں ۔۔ذ ی بب نے اجینار ازالن کے گلے لگ گی‬

‫۔۔ازالن ذ ی بب کو تحوں کی طرح جوش دنکھ کر شکون محسوس کر رہا تھا۔۔آچر وہ اس‬
‫کی ذندگی تھی۔۔اور وہ اسے پہت شاری جوشناں د ینا خاہنا تھا ۔۔ذ ی بب ازالن کے‬
‫سیتے میں جھتی ہوی جود کو جوش فسمت پرین لڑکی شجھ رہی تھی۔۔اسے ایتی فسمت‬
‫پر رشک تھا۔۔ازالن نےاس سے وقا کی تھی ۔۔وہ دونوں انک دوسرے کی ناہوں‬
‫میں دینا جہاں سے نے خبر پر شکون ت ھے‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫جبم شد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونہ رضوان‬ NOVEL BANK ‫کوہ قاف کا سردار‬

‫جواین ناول بینک قیس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫انسناگرام پر ناول بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫پہبرین اور اجھی اجھی اردو سنورپز پڑھتے کے لتے نہ نوینوب جینل شسکرایب کریں۔‬
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like