Professional Documents
Culture Documents
Koh Kaaf Ka Sardar by Mona Rizwan Complete Free Download in PDF
Koh Kaaf Ka Sardar by Mona Rizwan Complete Free Download in PDF
ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
کوہ قاف کے پہاڑ پرف میں ڈ ھکے ہوۓ تھے ۔۔دور دور نک کسی ذی روح کی
موجودگی کا گمان نہ تھا۔۔اور وہاں انسان نو کنا کوٸ پرندہ تھی پر نا مار شکنا تھا۔ئظاہر
وہاں کوی پہیں رہنا تھا مگر وہ خگہ خالی پہیں تھی۔۔۔انک مخلوق نستی تھی وہاں جو
انسانی آنکھ سے اوجھل تھی۔۔۔اور وہ تھے جنات۔۔جنات کے دو قینلے پہاں آناد
س
تھے انک قینلہ شناطین کا تھا اور دوسرا م ین کا ۔۔شنا ین اور مسمان ج نوں
ط مل
کے درمنان انک خد مقرر تھی اس کے ناوجود شناطین ایتی سنظای نوں سے ناز نہ
آنے تھے ۔۔اور کبھی کبھار دونوں قینلوں کے درمنان کافی لڑاٸ ہو خانی تھی۔۔۔
❤❤❤❤❤❤
ازالن نے جوش دلی سے نوجھا۔۔۔۔اس وقت وہ ا یتے کمرے میں ارام کر رہا تھا
خب انک جن اخازت لے کر اندر داخل ہوا جو اس کا وقادار مالزم تھا
سردار کانوت نے شادی سے ائکار کر دنا ہے وہ ذیندہ سے محبت کرنے ہیں ۔۔۔ وہ
مان پہیں رہے ہیں چخا زاد سے شادی پر
سردار ہمیں معلوم پہیں کنا کریں مگر انک اور پہت پری خبر ہے۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 3
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ناقوت نے بیسمانی سے سر جھکا کر کہا۔۔
سردار کانوت ذیندہ کو لے کر انسانی دینا میں خال گنا ہے اسے ڈھونڈنے میں ہم
سب ناکام ہو خکے ہیں ۔۔ناقوت نے سرمندگی سے سر مزند جھکا کر کہا
ازالن کہہ کر غصے سے کمرے سے ناہر آنا اور ملکہ کے کمرے کا رخ کنا۔۔
ازالن ا یتے قینلے کا سردار تھا نادشاہ کی وقات کے ئعد سرداری اسے سویپ دی گی
تھی اس کا جھونا تھای کانوت شناطین کی انک جیتی سے محبت کر بیبھا تھا اور نسے
لے کر انسانی دینا میں خال گنا جنکہ اس کی شادی ایتی چخازاد سے طے تھی مگر وہ
ذیندہ سے محبت کرنا تھا جو کہ اشالم ق نول کر خکی تھی مگر ازالن کو نہ شناطین کی ہی
کوی شازش لگتی تھی۔۔۔۔اس لتے وہ ذندہ سے ئکاح کے خالف تھا ۔۔
❤❤❤❤❤❤❤
امی خان میں جود خا رہا ہوں انسانی دینا میں کانوت کو ڈھونڈنے اپ اخازت
دیں۔۔۔۔ازالن نے ملکہ کا ہاتھ نکڑ کر کہا
مبرے تچے سیبھل کر رہنا اور کامناب لوینا ہللا خبر کرے گا
ملکہ نے ازالن کا غصہ دکھتے ہوے اسے اخازت دے دی ورنہ انسانی دینا میں اس
کا خانا کافی حطر ناک تھا۔۔۔
❤❤❤❤❤
ب
کمیتی دفع ہو خلدی کر پرین و نسے ہی پڑے ہیں اور نو تھونستے کے لتے یبھی ہوی
ہے۔۔۔۔شدرہ نے ایتی معصوم یند زی بب کو کوشا نے خاری ذ ی بب نے اتھی پہال
لقمہ تھی خلق سے پہیں انارا تھا کہ تھاتھی نے شلوابیں شنانا سروع کردیں
ذ ی بب کے والدین اس کے تچیتے میں ہی گزر گے تھے انک تھی تھا جو زن مرند تھا
ی نوی جو کہ بت وہی کرنا تھا اس لتے ذ ی بب اکنلی ہی تھی
شدرہ کی انک ہی بیتی تھی ینا ۶۔۔۔نارہ شالہ ینا ۶تھی ایتی ماں سے کم نہ تھی
ذ ی بب جھ بیس کی ہو خکی تھی ایتہای حسین مگر تھاتھی اس کی شادی نہ کروانے کی
فسم کھا خکی تھی
❤❤❤❤❤
ازالن نے جند نا اعبماد پزگوں کو ا یتے انسانی دینا میں خانے کا ینانا اور ناقوت کو جند
دنوں کے لتے ایتی خگہ جھوڑ گنا۔۔۔نورے قینلے میں پہی ینانا گنا کہ ازالن جند دنوں
کے لتے خلہ کر رہا ہے نا کہ شنا طین کو قانو کر شکے۔۔۔ازالن خانے کی یناری
کرنے لگا ملکہ سے مل کر اور ناقوت کو جند اہم پہلو سمجھا کر اس نے انسانی دینا کا
رخ کنا ۔۔کافی دور خانے کے ئعد وہ انک خگہ بیبھ گنا۔۔کسی گھر کی جھت تھی
اتھی ازالن کو کجھ دپر ہے گزری تھی کہ جھت پر کوی آہسنہ اہسنہ قدم اتھا کر آ
گنا۔۔ازالن انک سفند نلے کی سکل میں جھت کے کونے میں بیبھ گنا۔۔آنے والی
کوی جور تھی حس نے ازالن کو جند لمحوں کے لتے شاکت کر دنا تھا۔۔۔زی بب اتھی
اتھی تھنڈے نانی سے پرین دھو کر آٸ تھی۔۔تھنڈ سے اس کے ہاتھ سن ہو گے
تھے۔۔۔وہ جھت کے انک کونے میں بیبھ گی اور رونے لگی۔۔اسے انے خال پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 10
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
شدند رونا آ رہا تھا۔۔کہیں سے انک سفند شا نال اس کے ناس آ کر بیبھ گنا ۔۔ذ ی بب
نے نلے کو اتھا کر گود میں رکھا اور ینار کرنے لگی۔۔۔تم تھی مبری طرح اکنلے
لک ن کن
ہو۔۔؟؟ کیتے ینارے ہو تم ۔۔اور تمہاری نہ آ یں ل شناہ یں۔۔ لو آج سے
خ ہ ھ
ذ ی بب نلے سے نابیں کر رہی تھی اور نال اس کے ہاتھوں پر ذنان سے نوسے دے
رہا تھا۔۔او ذ ی بب اوپر خا کر مر گٸ ہے کنا؟ آ تھی خا اب ینا ۶کو کھانا دے۔۔۔
ہاہا اس کو تھی اور کوی نام پہیں مال تھا رکھتے کو ۔۔۔کبرو۔۔۔۔
ینا ۶اتھی تم نہ پرنانی کھا لو شام کو میں تمہیں کنک ینا دوں گی اتھی میں تھک گی
ہوں پہت
ذ ی بب نےنوکھال کر ینا ۶کے منہ پر ہاتھ رکھ کر خاموش کرانا خاہا نو ینا ۶نے اس کے
ہاتھ پر کاٹ لنا
ینا ۶نے منہ نسور کر کہا اور شدرہ کے کمرے کی طرف خل دی
ازالن نے خلدی سے ذ ی بب کے علم میں الے ئغبر انک کنک کچن کی شنلف پر
رکھ دنا
ذ ی بب نے مڑ کر دنکھا نوشنلف پر کنک پڑا تھا وہ کافی خبران ہوی مگر یب نک شدرہ
گالناں نکتی تمودار ہو خکی تھی۔۔۔
اے لڑکی کنا مسلہ ہے کنا کہہ رہی ہے ینا ۶کنک ینا کر دے اسے
ایتی خلدی۔۔؟
شدرہ نے دونارہ اس کے نال نکڑ لتے۔۔۔۔۔اور جوب مار مار کر جھوڑ دنا
ذ ی بب زجموں سے جور ندن لے کر کمرے میں آ کر نسبر پر ڈھے گی۔۔اس کا نورا ندن
دکھ رہا تھا۔۔۔اس نے دراذ سے بین کلر ئکال کر کھای اور رونے رونے تخانے کب
سو گی۔۔۔۔۔ازالن اس کے سونے کے ئعد کمرے میں تمودار ہوا اور انک پرجی
لکھ کر رکھ دی شاتھ میں انک پرے میں کھانا رکھ کر عایب ہو گنا اسے اتھی پہت
دور خانا تھا۔۔۔۔
❤❤❤❤
نانا کانوت نے اس سنظان جیتی سے شادی کر لی اور اپ کہتے ہیں کہ میں صبر
کروں ۔؟ کیسے صبر کروں نانا آپ ہی ینابیں میں کیسے اس کے ئغبر رہوں گی؟؟
پہیں نس پہت ہوا میں خا رہی ہوں جود ہی اسے ڈھونڈ کر کمیتی کے ج نگل سے
ئکالوں گی۔۔۔۔
کانوت کی پہلی منگبر ذپبرہ نے ا یتے ناپ کو وہیں پرنسان جھوڑا اور غصے میں قینلے
ہ پ
کی خد سے ناہر آ گی اتھی وہ تھوڑی دور ہی چی ھی خب اسے ناد آنا کہ وہ کافی
ت ی
دور آگی ہے اور ایتی جھڑی تھی گھر جھوڑ آٸ ہے۔۔وہ پرنسان سے کھڑی تھی کہ
اخانک وہاں شناطین کے قینلے کا انک جن تمودار ہوا اور اسے لے کر ا یتے سردار
کے ناس پہیچ گنا۔۔
سردار سنظان نے گندی سی ئطر ذپبرا کے وجود پر ڈالی اور جبینلی اسے گھسبٹ کر
وہاں سے لے گی۔۔۔۔
مجھے جھوڑ دو خدا کے لتے مجھے جھوڑ دو۔۔۔ذپبرا جبینلی کے آگے ہاتھ جوڑ کر تھنک
مانگ رہی تھی۔۔۔ارے خا لڑکی جھوڑ کیسے دوں پبرے آنے کے ئعد سردار پبرے
شاتھ عناسی کرے گا اور مجھے کجھ دن شکون رہے گا۔۔۔۔ہر وقت مجھے ا یتے نسبر
ذپبرا تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔۔اس کی طاقبیں پہاں کام پہیں کر نا رہی ت ھیں۔وہ
ب یی ہ ب
نے نسنکی مورت تے و یں ھی رہی۔۔۔
❤❤❤❤❤❤
ذپبرا کی گمسدگی کی خبر نورے قینلے میں تھنل گی تھی ذپبرا کا والد پرنسانی میں ملکہ
کے ناس خاضر ہوا ملکہ نے ایتی طاق نوں سے شاری سورت خال دنکھ لی مگر ذپبرا
اتھی کہاں موجود ہے نہ نات ان کے لتے خاینا تھی کافی مشکل ہو گنا تھا۔۔ملکہ
❤❤❤❤❤
ازالن ہوا میں پرواذ کرنا ہوا شاری طرف گھوما مگر کانوت کی موجودگی اسے کہیں محسوس
پہیں ہوی تھی ۔۔ازالن کے لتے کافی مشکل ہو گنا تھا ۔۔ ذیندہ عرف شندری
سنظان نے پہت خاالکی سے کانوت کو ا یتے ج نگل میں تھیسا کر کہیں عایب کر دنا
تھا ۔۔ازالن تھک ہار کر انک جھنل کے کنارے بیبھ گنا۔۔اس نے جود کو حفاظتی
حصار میں رکھا تھا ناکہ کسی کو اس کی موجودگی محسوس نہ ہو۔۔وہ جھنل پر بیبھا شحوں
میں گم تھا خب ملکہ نے اس کے دماغ پر دشنک دی ۔۔اپہوں نے ذپبرا کی گمسدگی
کی خبر ازالن کو دی نو وہ کافی پرنسان ہوگنا ۔۔اس نے ملکہ کو نسلی دی اور رائطہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 18
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
م نقطع کر کے سوچ میں پڑ گنا ۔۔وہ اس معا ملے میں نے نس تھا ک نونکہ اس کے
ناس ایتی طاقبیں پہیں تھیں کہ وہ کجھ کجھ کر شکنا ا یتے قینلے کی شاری مصنوط
طاقبیں کانوت کے ناس تھیں مگر کانوت کے عایب ہونے کے ئعد ازالن جود کو
کافی نے نس محسوس کر رہا تھا
❤❤❤❤❤❤
ب یب
ذ ی بب کی آنکھ کھلی نو اس کے ندن کا جوڑ جوڑ دکھ رہا تھا ۔وہ مشکل سے اتھ کر ھی
بین کل کے اپر سے وہ کافی دپر سونی رہی۔اسے کافی کمزوری محسوس ہو رہی
پرجی پر لکھا فقرہ پڑھ کر وہ پہت خبران ہوی۔کون تھا جو نہ سب کر رہا تھا۔اسے ناد
آنا کہ کچن میں کنک تھی اس نے پہیں ینانا تھا تھر وہ وہاں کیسے پہیخا۔اور خبرت
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 20
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
انگبز طور پر کھانے کے ئعد اس کے حسم میں کوی درد پہیں تھا جیسے کبھی کجھ ہوا
ہی نا ہو۔اتھی وہ سوجوں میں محو تھی کہ کمرے میں مناوں کی آواذ پر جونکی۔
شا متے ہی کبرو بیبھا اسے دنکھ رہا تھا۔ذ ی بب نے لنک کر اسے اتھانا اور ینار کرنے
لگی۔۔۔آذان کی آواذ پر وہ اتھی اور فحر کی تماذ پڑ ھتے لگی۔تھر وہ کچن میں گی کبرو
اس کے ییجھے ہی تھا۔اتھی وہ کچن میں داخل ہوی تھی کہ شدرہ ینک پڑی ۔ناسنہ
ینار ہے کنا؟
ذ ی بب نے ڈرنے ہوے شدرہ کو کہا نو شدرہ اس کی نات نوری ہونے سے پہلے ہی
مبز کی خایب پڑھ گی جہاں ناسنہ ینار پڑا تھا۔
اگر تھاتھی نے ناسنہ ینانا نو وہ اتھی اتھ کر مجھ سے ک نوں کہہ رہی تھی کہ ناسنہ
یناو۔۔۔۔۔؟
کے جونکی۔
کککون ہے؟؟
کن کن
ذ ی بب کے دوسری نار ئکارنے پر انک دھوان تمودار ہوا اور د تے ہی د تے وہ ا ک
ن ھ ھ
انسان کی سکل اجینار کر گنا۔
❤❤❤❤❤❤
درواذہ کھال اور جبینلی کمرے بیں اک ادا سے خلتی ہوی داخل ہوی۔۔
اے !!خل کھانا کھا لے تھر ینار ہو خا سردار کے ناس خانا ہے۔
دنکھو مجھے تخا لو۔۔مبری عزت مت یناہ کرو خدارا مبری مدد کرو
جبینلی نے اسے تھوکر لگای اور کھانا رکھ کر وانس نلٹ گی۔
دنکھو نہ کمرہ خادوی ہے اس میں جو تھی نات کی خاے وہ سردار کو شنای د یتی"
ہے اس لتے میں تم سے کجھ کہہ پہیں شکتی
تم کھانا کھا کر خاموسی سے بیبھ خاو میں خب تمہیں دوسری نار ملتے آٶں گی نو
شارے طرفے کار سے سمجھا کر پہاں سے ئکال لوں گی۔۔نس تم ہمت رکھنا۔۔
حط پڑھ کر ذپبرہ کو کجھ ڈھارس ہوی کھانا کھا کر وہ نسبر پر ل بٹ گی ۔ لیتے لیتے اسے
بیند آگٸ۔۔
جبینلی اسے نکڑکر کمرے سے ئکل گی اور انک دوسرے کمرے میں خلی گی۔اس
نے ذپبرا کو خاموش ر ہتے کا کہا اور انک دوسری جیتی کے شاتھ روانہ کر دنا۔
❤❤❤❤❤
وہ ہ نولہ انسانی سکل میں آنے کے ئعد مسکرا کر اسے دنکھتے لگا
ک ل پ ش ن م ق س ح ھ کن
گہری کالی آ یں م پر سفند ض لوار ہتے کندھوں نک متے نال وہ سی
سہزادے سے کم نہ تھا ۔۔
ککون ۔؟
ازالن
تھو تھوت ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 27
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ذ ی بب کے منہ سے نے اجینار جیخ ئکلی تھی۔
ازالن نے ذ ی بب کی آنکھوں میں دنکھا اور اسی لمچے ذ ی بب کا شارا ڈر عایب ہو گنا اور
وہ پر شکون ہو گی۔۔
ذ ی بب نے سوال دوہرانا
ازالن۔
ذ ی بب نے مسکرا کر کہا
❤❤❤❤❤❤
کے درواذے سے انک شحص تمودار ہوا اور ازالن کو اندر لے گنا۔م نطر کجھ نوں تھا
کہ عار کے انک کونے میں حسمہ تھا۔شاتھ میں ہی سہد کی مکھ نوں کا جھنہ تھا اور
دوسرے کونے میں ذمین پر نسبر تجھا ہوا تھا۔ناہر شدند سردی کے ناوجود عار اندر
سے گرم تھا۔انک نورانی جہرے والے پزرگ مصلہ تجھا کر عنادت میں مصروف
تھے۔ازالن پزرگ کے ناس بیبھ گنا اور ان کے قارغ ہونے کا ای نظار کرنے لگا۔
نہ پزرگ انسانوں میں سے تھے۔نہ نورا شال عار میں ہللا کی عنادت کرنے تھے اور
ضرف انک ماں کے لتے ناہر ئکل کر شاری دینا میں گھوم کر یبماروں کو دم کرنے
حس سے وہ سب صحت ناب ہو خانے تھے۔ازالن سے ان کی کافی پرانی پہخان
تھی۔وہ پہاں پہت کم آنا تھا مگر آج کانوت کا ینا لگانے کے لتے اسے پہاں آنا پڑا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 31
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
تھا۔پزرگ نے قارغ ہو کر ازالن سے مدعا نوجھا ۔ازالن نے شاری ئقصنل سے
آ گاہی کے ئعد ان سے کانوت کا ینا لگانے کو کہا۔ازالن وہ سب تھنک ہے مگر تم
حس لڑکی کے شاتھ ر ہتے ہو وہ لڑکی انسان ہے اور سنظان اس لڑکی کو ئقصان پہیخا
شکتے ہیں تم محناط رہو گے نو پہبر ہو گا۔پزرگ نے ازالن سے کہا اور نسییح لے کر
ح ج ل ھ کن
ک گ
آ یں موند یں۔۔۔ازالن نے ہرا شانس ھوڑا ۔اسے ذ ی بب کو م قوظ ر ھنا تھا۔کجھ
دپر ئعد پزرگ نے ازالن کی آنکھوں میں دنکھا۔انک سفند روشتی ازالن کی آنکھوں میں
خلی گی اور شارے م نطر ازالن کو دکھای د یتے لگے۔۔
❤❤❤❤
ذ ی بب نے کام جبم کنا اور کمرے میں آکر بیبھ گی۔کل سے ازالن اسے ملتے پہیں آنا
تھ۔ذ ی بب کو عح بب نے جیتے سی تھی اس نے جود کو آٸ یتے کے شا متے کھڑا کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 32
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
کے دنکھا ۔اس کی خالت مالذمہ سے تھی ندپر تھی۔۔کبڑوں میں ی نوند لگے ہوے وہ
جود کو ضاف شبھرا رکھتی تھی مگر اس کے ناس نہ کبڑے تھے نہ ہی اجھی کوی خبز
جو وہ اسنعمال کرنی ۔۔نے اجینار اس کی آنکھوں میں آنسوو آگے۔۔۔
❤❤❤❤
ذیندہ حس کا اضلی نام شندری تھا سنظان جبینوں میں سے تھی۔۔کانوت ا یتے قینلے
کا سب سے طاق نور جن تھا اس لتے اس نے کانو ت کو ا یتے قانو میں کنا اور ڈرامے
سے اشالم ق نول کر کے اس سے شادی کر لی۔۔اب وہ روزانہ کانوت پر ایتی طاق نوں
سے دم کرنی حس سے کانوت کمزور ہونا خا رہا تھا اور اس کی شاڑی طاق نوں کو انک
سیسی میں رکھ کر وہ ل نوسنقر سردار نک پہیخانے والی تھی۔۔اسے خالیس دن کا خلہ
مکمل کرنا تھا اس کے ئعد وہ کامناب ہو خانی اور سنظان سردار طاق نور ین کر مس مل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 33
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ج نوں پر جملہ کرنا۔۔ذپبرا کو رہا کر کے اسے انک سیشہ نکڑا دنا گنا تھا۔حس کو وہ جیسے
ہی لے کر قینلے میں خانی قینلے کا حصار جبم ہو خانا اس طرح پہت شاے سنظان
آشانی سے قینلے میں داخل ہو شکتے تھے۔۔اور ندفسمتی سے ذپبرا قینلے میں داخل ہو
خکی تھی ۔اس کے شاتھ ہی پہت سے سنظان قینلے داخل ہو گے اور کجھ محنلف
خگہوں پر رونوش ہو کر جملے کا ای نظار کرنے لگے تھے۔۔
م کم
کانوت اس وقت شندری کے ق نصے میں تھا ۔وہ ل نے ہوش تھا۔حصار ہونے
کی وجہ سے معلوم پہیں ہوسکا تھا کہ شندری کانوت کو کہاں لے گی ہے مگر اینا
معلوم ہو گنا تھا۔کہ وہ دونوں کسی ج نگل میں ہیں جہاں پہت ذنادہ شایپ اور
اژدھے موجود ہیں۔۔اور نہ خگہ ازالن پہخاینا تھا مگر اسے ناد پہیں آرہا تھا کہ انسی
کونسی جہ ہے جہاں ا نسے موزی خانور موجود ہیں۔۔۔
ازالن اب آگے کا راسنہ تم جود طے کرو اس سے ذنادہ میں کجھ پہیں کر شکنا۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 34
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
نہ رکھ لو کام آۓ گی
وہی شحص جو پزرگ کا عالم تھا وہ ازالن کو درواے نک جھوڑ آنا ۔ازالن اڑنا ہوا
۔ذ ی بب کی طرف خال گنا۔۔
ذ ی بب سیسے میں جود کو دنکھ کر رو رہی تھی۔ازالن اس کی پرنسانی سمجھ کر انک دم
عایب ہوا۔کجھ دپر ئعد انک ینگ کے شاتھ کمرے میں آنا۔۔
ازالن نے اسے ینگ نکڑانا اور کرسی پر بیبھ گنا۔۔اسی لمچے ذ ی بب کا ڈر تھاگ گنا وہ
مسکرانی ہوی۔واسروم خلی گی۔۔
❤❤❤❤❤
ھ کن
ذ ی بب نے آ یں م نکا کر کہا۔
دنکھا اکبر نوال تھا نا میں نے کہ کسی نار سے ملتی ہی دنکھ لو کیسے عناسی کر رہی
ہے۔۔۔
کھ کن
یناہ اس کے کبڑے دنکھ کر خبران ہو گی اللچ سے اس کی ا یں ل گی
ھ
اکبر اگے پڑھ کر ذ ی بب کو مارےن لگا نو اخانک اس کا ہاتھ کسی نے ذور سے نکڑ
لنا۔۔
اکبرتھک ہار کر نسبر پر بیبھ گنا۔۔ذ ی بب مسکرانی ہوی جھت کی خایب پڑھ گی۔۔
❤❤❤❤
ہ پ
ذپبرا ا یتے والد کے ناس یچی اور شاری کہانی شنا ڈالی۔۔اس ک والد ملکہ کے ناس
پہہیچے اپہیں کجھ گڑ پڑ لگ رہی تھی۔۔ملکہ نے انک اور تم تھوڑا کہ قینلے کا حصار
ََ
جبم ہو گنا ہے۔۔حس سے سب لوگ جوفزدہ ہو گے۔۔ملکہ نے قوراَ ازالن کو
وانس نالنا ۔۔ناکہ کوی خل ئکاال خا شکے۔۔۔
ملکہ کا ی نعام ملتے ہی ازالن نے ذ ی بب کو ا یتے خانے کی خبر دی ک نونکہ شاند اب
جنگ کا وقت آ گنا تھا۔۔اس نے ذ ی بب کو خلد لو یتے کا کہا۔ذ ی بب نے رو رو پرا
خال کنا تھا۔ازالن اسے سمجھا کر وانس لوٹ گنا۔ذ ی بب نے اس کی کامنانی کی دعا
کی۔اور کمرے میں خلی گی۔۔
❤❤❤❤❤❤
ب
ذ ی بب ا یتے کمرے میں یبھی سوجوں میں علظاں تھی اسے ازالن کی قکر ہو رہی
تھی ۔ازالن خانے خانے اس کے لتے کافی مہنگے کبڑے اور ضرورت کا شامان
ک ن
جھوڑ گنا تھا۔ذ ی بب نے اتھ کر الماری کھولی اور کبڑے ینڈ پر ڈھبر کر کے د تے
ھ
لگی۔اس کا شارا کمرہ ندل گنا تھا۔ازالن نے اس سنور روم کو پہت جوئصورنی سے
شخانا تھا کمرے میں ینا رنگ ینا فرییحر تھا۔وہ اتھی کبڑے تھنال کر دنکھ رہی تھی کہ
درواذہ کھال اور ینا ۶اندر داخل ہوی
ینا ۶نے ایتی نات ادھوری جھوڑ دی وہ ذ ی بب کے کبڑے اور کمرہ دنکھ کر دنگ رہ
گی تھی۔امی امی انو ادھر آٶ ۔۔
کمیتی ۔۔۔دنکھو اکبر نوال تھا نا کوی نار ہے اس کا دکھ لنا اب کیسے عناسی کر رہی ہے
تخانے رات میں کنا کرنی ہو گی جھیتی۔۔شدرہ نے آگ لگانا ضروری سمجھا۔۔
اکبر نے غصے سے جیخ کر کہا اس کی جیحتے سے شارا گھر دہل گنا تھا۔آس پڑوس کے
لوگ ناخبر تھے کہ ذ ی بب پر ہی نسدد کنا ہو گا اسی لتے وہ لوگ خاموش تھے
نے غبرت اسی لتے تجھے ناال ہے نا کہ نو مبری عزت یناہ کرے؟
کنا ناال ہے اپ نے ہاں نہ پڑھانا لکھانا اور نہ ہی کبھی کوی خبز لے کر دی نوکروں
سے تھی ندپر ذندگی ہے مبری ۔۔اپ ت ھای پہیں ہو طالم سنظان ہو ایتی ی نوی کے
اگے پہن کو تھی کوی اہم بت پہیں دی۔۔
ذنان خالنی ہے کمیتی رک ذرا ۔۔شدرہ نے جونی انار کر کہا نو اکبر نے اس کا نازو نکڑ
ل نا
اکبر جود کو کوس رہا تھا۔۔تچین سے وہ ذ ی بب کو پہت نےار کرنا تھا ہمیشہ الڈ ات ھانا
مگر ی نوی کی نانوں نے اس کے اندر ذہر گھول دنا تھا۔۔اکبر غصے سے سر یبینا ہوا
گھر سے ئکل گنا۔۔۔
❤❤❤❤❤❤
ازالن خب قینلے پہیخا نو پزرگ کی انگوتھی کی وجہ سے اسے تمام سنظان جن محسوس
ہو رہے تھے۔۔ازالن نے ملکہ سے ضروری گفنگو کی اور ایتی نلوار لے کر مخل سے
ئکل گنا۔۔۔را شتے میں اسے جہاں تھی سظان ئطر آنے وہ ا یتے شاتھ نوں کے
❤❤❤
امی حصور تخانے وہ کونسا ج نگل ہے جہاں کانوت قند ہے۔۔کانوت کے ئغبر ہم ان
سنظاونوں کا مفانلہ پہیں کر شکتے ۔۔
ازالن نہ خلہ پہت حطرناک ہو گا۔۔پہت مشکالت ہو گی اس میں اور تمہیں نہ خلہ
افرنکہ کے ج نگالت میں خا کر کرنا ہو گا ۔۔
امی خان مجھے کجھ شناہ نوں کی ضرورت ہے اپہیں انسانی دینا میں تھ یحنا ہے
امی مجھے انک انسانی لڑکی سے محبت ہے اور میں اس کی حفاظت کرنا خاہنا ہوں
میں کامناب لوٹ کر اسے ایتی دینا میں لے آٶں گا
مگر ازالن نہ ممکن پہیں ہے انسانوں اور جنات کاملن نا ممکن ہے۔۔۔
ملکہ نے بیسانی سے کہد۔۔۔۔۔۔امی خان میں خاینا ہوں مگرنہ مبرے نس میں
پہیں ہے ۔۔۔ازالن نے ماں کے ہاتھ نکڑ کر کہا ۔۔ازالن نہ سب ئعد میں سوجیں
م
گے اتھی تم خلہ کمل کرو میں اتھی اس نارے میں نات پہیں کرنا خاہتی ۔۔ملکہ
نے دونوک انداذ میں کہا
❤❤❤❤
ازالن دنکھو نا تھای نے مجھے مارا ہے تم کہاں ہو مجھے لے خاو پہاں سے ۔۔ذ ی بب
سیسے کے شا متے کھڑی ازالن کو ئکار رہی تھی۔۔
کسی انسان کے شا متے طاہر پہیں ہو شکنا تھا اس طرح اس کی طاقت کم ہوخانی
۔۔مگر وہ ذ ی بب سے ملے ئغبر رہ پہیں سکا۔۔اب اسے خلدی ہی وانس خانا تھا اس
یھ ک
لتے وہ ذ ی بب کو سونا جھوڑ کر لوٹ گنا۔۔خانے خانے وہ اس کا حصار یچ گنا تھا
اس سے وہ دو دن نک بیند میں رہتی ۔۔۔۔
❤❤❤❤❤❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 49
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ازالن اینا کجھ ضروری شامان لے کر افرنکہ کے ج نگالت کی طرف ئکل گنا۔انک دفعہ
خال سروع ہو خانے کے ئعد وہ ایتی کوٸ طاقت اسنعمال پہیں کر شکنا تھا۔اس
نے ج نگالت کا خاٸزہ لنا ۔ہر طرف جوتحوار خانور اور ذہر نلے ناگ کبڑے مکوڑے
موجود تھے۔مگر ازالن انسان پہیں تھا اس لتے وہ خانور اسے کوٸ ئقصان پہیں
پہیخا شکتے تھے۔وہ نے قکر ہو کر انک خگہ مییحب کر کے بیبھ گنا۔ج نگالت ا یتے گھتے
تھے کہ دن رات کا ینہ لگانا ایتہاٸ مشکل تھا۔ہر طرف اندھبرا تھا مگر ازالن کی
ت ن کن کن
آ ھیں اندھبرے میں د ھتے کے قا ل ھیں سو وہ سب کجھ اطمینان کر کے آرام
کی عرض سے ل بٹ گنا۔بیند کی دنوی خلد ہی اس پر مہرنان ہو گٸ ۔
💝💝💝💝
شدرہ نے جوں ہی درواذے کو کھو لتے کے لتے ہاتھ لگانا انک زوردار جھنکے سے وہ دور
خا گری ۔۔جیخ کی آواذ سن کر اکبر تھی ناہر دوڑ آنا۔۔کنا ہوا شدرہ خبر ہے؟؟
کنا وہ وہ نولو تھی۔۔ اکبر نے شدرہ کو ات ھا کر کھڑا کنا۔۔شدرہ کمر نکڑ کر کراہتی ہوی
ضوفے پر بیبھ گی
کنا ہے درواذے میں وہ ۔۔اکبر نے آگے پڑھ کر ہاتھ سے درواذے کا ہینڈل گھمانا نو
انک جھنکے سے اکبر تھی دور خا گرا۔۔
کنا ہے ک نوں صیح صیح سور مخا رہے ہو اج جھتی ہے سونے تھی پہیں د یتے۔۔ینا۶
لم ھ کن
آ یں تی ہوی ناہر آٸ۔۔
ینا ۶خل خاے ینا انو کے لتے ۔۔ شدرہ نے ینا ۶کو خکم ضادر کنا
ی
امی مجھ سے پہیں بیتی خاے جود کر لیں۔۔ینا ۶پبر یحتی وانس لوٹ گی۔۔
شدرہ غصے سے مڑی اور کچن میں خاے ینانے خلی گی
اکبر کجھ سوچ کر اتھا اور ذ ی بب کے کمرے کی تجھلی خایب خال گنا۔۔
اکبر کافی دپر وہاں کھڑا رہا۔۔ذ ی بب کے کروٹ لیتے پر اکبر نے شکون کا شانس لنا
اور وانس مڑ گنا
اکبر نے پرسوچ لہچے میں کہا ۔۔اسے ذ ی بب کی پہت قکر ہو رہی تھی۔جو تھی ت ھا وہ
پہن تھی اس کی اور ی نوی کی نانوں میں اکر اس نے پہت علط کنا تھا۔۔اپر کے
ذہن میں سب نابیں خل رہی تھیں ۔۔،کنا وافعی میں مبری پہن انسا کر شکتی
ہے؟؟ وہ کسی مرد کے شاتھ کیسے۔۔جنکہ وہ گھر سے ئکلی پہیں ہے ۔۔؟
َ َ
پہی سب سو جتے ہوے اس نے خاے جبم کی اور قوراَ ال کبرنشن کو ال النا۔۔
ن ن
النکبرنشن نے ئغور دنکھا شارے گھر میں کہیں کریٹ پہیں تھا مگر مسین ذ ی بب کے
کمرے کی خایب کریٹ دکھا رہی تھی۔۔النکبرنشن نے لکڑی لے کر درواذے پر رکھنا
کافی نار کوشش کی ۔۔مگر ہر نار ناکام ہو کر اس نے معذرت کی اور بیسے لے کر خال
گنا۔۔
شدرہ پڑپڑای۔۔۔
❤❤❤❤
کتے اور آرام کی عرض سے ل بٹ گنا۔۔کجھ دپر ئعد اتھ کر اس نے دونارہ فران سروع
کنا۔۔
اسے لیتے تھوڑی ہی دپر گزری تھی کہ اسے آس ناس سے جنات کی نو آنے
لگی۔۔۔نہ نو ایتہای پبز ہونی خا رہی تھی۔۔۔ئعتی پہاں تھی جنات موجود
تھے۔۔ازالن اتھ کر بیبھ گی۔۔ادھر ادھر ئطر دوڑای نو وہاں سینکڑوں کی ئعداد سے
شایپ رینگ رہے تھے۔۔ا یتے پڑے شایپ کوی انسان دنکھ لینا نو جوف سےنے
ہوش ہو خانا۔۔ازالن نے ان سب کو انک ئطر دنکھا اور مسکرا دنا وہ سب شایپ
ی ی ھ ک
جنات میں سے تھے۔۔ازالن نے ا یتے گرد حصار یچ لنا۔۔وہ خاینا تھا کہ وہ ا تی
طاقبیں اسنعمال پہیں کر شکنا اس لتے وہ ان جنات سے لڑ پہیں ناےگا اور
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 56
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ی ھ ک ت ہ پ ل سم َ ئ َ
قیناَ نہ جنات م یں ھے۔۔ازالن کے حصار یحتے ہی وہ سب شایپ
ازالن کی طرف پبزی سے تھڑنے لگے ۔۔ازالن نے خبرت سے اپہیں دنکھا اور
شکون سے انک طرف ہو کر بیبھ گنا۔۔حصار کے ناہر وہ سب تھن تھنال کر بیبھ
گے۔۔ازالن نے جوف سے جھرجھری لی۔۔اور وطاٸف پڑ ھتے لگا۔۔وطائف پڑ ھتے
کجھ دپر ہی گزری تھی کہ وہ سب خل کر راکھ ہو گے۔۔اور انک عح بب سی روشتی
تمودار ہوٸ اور ازالن کے حسم میں سرایت کر گی۔۔ازالن کو انک جھ نکا شا لگا۔اور وہ
وہیں نے ہوش ہو گنا۔۔۔۔
❤❤❤❤
.........
امام ضاخب کی نات پر اپر جوئکا اور تھر سرمندگی سے سر جھکا لنا
امام ضاخب نے انک غصنلی ئگاہ شدرہ پر ڈالی اور مڑ کر صچن میں اگے ۔۔کرسی پر
بیبھتے کر اپہوں نے نسییح پر کجھ پڑھنا سروع کنا۔۔ان کے ییجھے اکبر اور شدرہ تھی
اگے
اکبر کل شام سے پہلے نہ درواذہ پہیں کھلے گا۔۔تم لوگ اس کی قکر مت کرو ایتی کرو
۔اور ہاں دھنان رہے کہ ذ ی بب بیتی کو کوی ینگ نہ کرے ۔۔۔
❤❤❤❤
لیں۔
💝💝💝
ذ ی بب تم تھک ہو؟؟
شدرہ نے اکبر کو ذ ی بب کے نارے میں پڑھا چڑھا کر نابیں ینایں حس سے اکبر تھر
سے شحت ہو گنا۔۔
ذ ی بب سے گھر میں کوی نات پہیں کر رہا تھا۔۔ذ ی بب کو کسی کام کا تھی نوال پہیں
خانا۔۔ازالن تھی کی دنوں سے پہیں آنا تھا۔۔
ہاں شکنل اجھی خاصی رقم دے رہا ہے کم ازکم اس میحوس سے خان جھونے گی اور
بیسے تھی ہاتھی آٸیں گے۔۔
نہ تھاتھی کس کی نات کر رہی ہیں کہیں میں۔۔۔۔پہیں پہیں انسا پہیں ہو
شکنا۔۔۔۔
ََ
ذ ی بب کمر میں پہل رہی تھی یب ہی اکبر کی آواذ شنای دی۔۔عالناَ اکبر ھر آگنا
گ
تھا۔۔ ذ ی بب دوڑ کر ناہر گی۔۔شدرہ کے کمرے سے کافی ذور کی آواذیں آ رہی تھیں۔
ارے اکبر کب نک رکھیں گے گھر اور شکنل شدھر گنا ہے اس نے نشہ جھوڑ دنا
ہے کارونار کرنا ہے ۔۔
پہیں وہ تھاگی تھی کسی اور کے شاتھ اور سوجو اس نے کسی کے شاتھ خکر خالنا ہوا
ہے کل کو اگر نہ تھاگ گی نو ۔۔۔۔؟ ہماری بیتی تھی ہے۔۔۔اس کا رسنہ کون
ما نگے گا تھر۔۔۔؟
اور شکنل ناتچ الکھ دے رہا ہے ہم لوگ کہیں اور گھر لے لیں گے اس لڑکی سے
ہمیں کنا ملے گا ۔۔۔
ارے نوجھنا کنا شکنل آرہا ہے اگلے ہفتے ئکاح کر کے رحصت کر د یتے ہیں۔۔
❤❤❤
ازالن کے خلے کے دس دن گزر خکے ت ھے۔۔ان دس دنوں میں کوی قانل ذکر وافعہ
ت ھ ک
بیش پہیں آنا تھا۔۔ازالن حصار یچ کر بھ گنا اور وطائف دوہرانے لگا۔۔ ا ھی
یب ی
ل ت ن ھ ت
ک
ا کجھ ہی دپر گزری ھی کہ اسے شا متے سے نوت آنا دکھای دنا۔۔جند مچے کے
لتے ازالن خبران ہو گنا مگر تھر اسے ناد آنا کہ نہ سب اس کا حصار نوڑنے کی
❤❤❤❤
ازالن کے خلے کا آج تچیسواں دن تھا ۔تجھلے شارے دنوں میں اسے کوی مسلہ
بیش پہیں آنا تھا۔ وہ عار کو ڈھونڈنے کی کوشش میں تھا مگر عار اسے پہیں مال اور
نہ ہی اسے معلوم ہوا کہ عار کدھر ہے۔۔ازالن نے حصار جبم کنا اور آرام کرنے
ل بٹ گنا۔۔اتھی وہ سوجوں میں گم ہی ت ھا خب وہ انک دم جونک کر اتھا۔۔اس کے
شا متے دو نوجوان کھڑے تھے۔۔وہ انسان پہیں تھے۔۔ازالن ان کی نو سے محسوس
کر شکنا تھا کہ وہ پری زاد ہیں۔۔سردار نولیں کنا خکم ہے۔۔۔؟ ان میں سے انک
پری ذاد نے کہا۔۔تم لوگ ۔۔۔؟ ازالن نے خبرت سے سوال کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 69
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
آقا ہم اپ کے عالم ہیں اپ خکم کریں ۔۔
اجھا کنا تم کانوت کے نارے میں ینا شکتے ہو۔۔ ازالن کے سوال پر پری زادوں
نے مسکرا کر ئفی میں سر ہالنا ۔۔ سردار ہم ع بب پہیں خا یتے طاقت کے زور پر
کام کر شکتے ہیں آپ کے خکم سے ہم لوگوں کی طاقت آپ کی ہو شکتی ہے مگر
اس طرح ہم جبم ہو خاٸیں گے ۔۔۔
پرنذاد کی نات پر ازالن سوچ میں پڑ گنا ت ھر اخانک اس کی آکھیں جمکیں ۔۔کنا ذ ی بب
کے نارے میں معلو کر شکو گے۔۔
❤❤❤❤
اکبر کافی دنوں سے ذ ی بب کو سمجھا رہا ت ھا مگر وہ شادی کے لتے م نع کر رہی تھی۔۔
تھاتھی شکنل اینا ہی اجھا ہے نو ینا ۶کی شادی کروا دیں ۔۔
ذ ی بب نے شکون سے کہا
کنا کہا اجھا؟ شدرہ نے غصے سے ذ ی بب کو دھکہ دنا اور کمرے سے ئکل گی۔۔ذ ی بب
اتھی اور واسروم کی خایب پڑھ گی۔۔
❤❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 71
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
خل نے غبرت دفع ہو ۔۔شدرہ نے ذ ی بب کو گھسبٹ کر صچن میں تھی نکا اور ذنڈے
سے اس پر پرشات سروع کر دی۔۔۔
پبری وجہ سے اکبر نے پہلی نار مجھ سے لڑای کی تخانے پہن کا کنا ینار ا گنا ہے
۔۔تجھے میں خان سے مار دوں گی۔۔
شدرہ نے حفارت سے اسے دنکھا اور جمنہ تھینک کر اندر خلی گی۔۔
پری ذاد کجھ دپر ئعد وانس لونے اور ازالن کو شاری ضورتخال ینان کی۔۔ارے نادانو
تم نے اسے تخانا ک نوں پہیں۔۔۔
تم لوگ خاو اور ذ ی بب کی حفاظت کرو ۔۔کوی پرندہ تھی اسے ئکل نف نہ دے شکے
اور جو اس کی طرف پڑھے اس کو سنق شکھاو ۔۔انک نل کے لتے تھی اسے اکنال
ازالن جود کالمی کرنا ہوا وہیں غصے سے مبھناں تھییچے بیبھا رہا۔۔۔۔
❤❤❤
تھناتھی میں پہیں ای اندر مجھے پہیں معلوم۔۔ذ ی بب کے کہتے پر شدرہ غصے سے
اگے پڑھی اور اس کے نال نکڑ لتے۔۔۔
م
اجھا نو فرشتے۔۔۔۔اتھی اس کی نات ل یں ہوی ھی کہ اس کے نال سی
ک ت ہ پ م ک
ج ک ک جی ی یھ ک
نے پری طرح یچ کر ھے کر دنا۔۔۔ کون ہے کون۔۔شدرہ نے درد سے یخ کر
کہا۔۔ینا ۶ا یتے کمرے سے ڈوڑ کر ناہر ای کنا ہے امی۔۔۔۔
اخانک دھواں تمودار ہوا اور دو عح بب سی مخلوق پرآمد ہوی جن کے پر تھی تھی وہ دو
نوجوان تھے۔۔
تھ تھوت۔۔۔شدرہ اور ینا ۶اکبر سے لبٹ گی۔۔مگر ذ ی بب خبرت سے کھڑی سب
دنکھ رہی تھی۔اسے لگا تھا ازالن لوٹ آنا ہے مگر ۔۔
ہم سردار اذالن کے عالم ہیں ۔۔ ملکہ ذ ی بب کے مخافظ کسی نے اگر ان کوئقصان
پہیخانا نو خبر تھیں۔۔پری ذادوں نے ناری ناری کہا اور ذ ی بب کی طرف نوجہ ہوے۔۔
ذ ی بب نے سوال کنا
ذ ی بب۔۔۔
شدرہ اور ینا ۶خبرت سے نہ سب دنکھ رہی تھیں ۔۔وہ خلدی سے ناہر ئکل گی۔۔
❤❤❤
ہاں مگر ہمیں ئکلنا خا ہتے اسے ان اچری دنوں میں پہت مشکالت بیش ہوں گی۔
ہاہاہا
کانوت شحت ذتحبروں میں یندھا تھا۔ ازالن مبرے شبر ۔۔پہاں آٶ
شندری کی شحر زدہ آواذ سے ازالن ا یتے جواس کھونے لگا تھا۔۔
ازالن کسی پرانس کی ک نف بت میں اتھا اور حصار نوڑنے کے فریب تھا خب کسی نے
کن
اسے دھکا دنا ۔۔ازالن اخانک ہوش میں آنا ۔۔کسی ضورت آ یں مت ھولنا۔۔۔
ک ھ
م کن
دنو کی آواذ پر ازالن نے اذکار میں پبزی الی اور ا یں زور سے یچ یں
ل ھ
زجموں سے جور کانوت جیخ رہا تھا ۔۔ذتحبروں کو نوڑنے کی کوشش میں تھا مگر وہ
خادوی ذتحبریں پہت مصنوط ت ھیں
۔۔
دنو شندری کے شاتھ لڑنے میں مصروف تھا۔۔شندری کافی طاق نور تھی مگر دنو اس
پر خاوی ہونا خا رہا تھا۔
کانوت ۔۔۔۔۔
اپ نے قکر رہیں نہ کجھ گھینوں میں تھ نک ہو خابیں گے میں ادھر ہی ہوں۔۔
تم مبرے عالم ہو؟؟ ازالن نے کھڑے ہونے ہوے دنو سے نوجھ۔۔
جی سردار جیسے پری زاد تھے و نسے میں ہوں۔۔۔مجھے مارنے سے مبری طاقبیں آپ
کی ہو خابیں گی۔۔
✨✨✨✨
ب
اکبر گھر لونا نو شدرہ غصے سے تھری ہوی ضوفے پر یبھی تھی۔۔۔
اکبر کے نوجھتے پر وہ غصے سے اتھی ۔۔۔کنا پہیں ہوا نہ نولو۔۔اس کمیتی نے کوی
خادو کنا ہے مبری بیتی مبری ینا ۶وہ تھاگ گی کسی لڑکے کے شاتھ ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 85
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
شدرہ نے رونے ہوے کہا
ذ ی بب خدا ک لتے اسے تخا لو وہ مبری تچی ہے ک نوں تم نے نہ سب کنا خادو گرنی
ہاے نہ یبیناں تھی نادان ہیں ا یتے ناپ کی عزت روند کر کسی اور کے شاتھ تھاگ
خانی ہیں اور تھر کسی کو تھے کی نا ہونلوں کی ذ ی بت بیتی ہیں
❤❤❤
ازالن حصار میں بیبھا عمل میں مصروف تھا۔۔کانوت دور بیبھا اسے نک نک دنکھ رہا
تھا۔کانوت اب پہلے سے پہبر تھا وہ دنو اس کا جنال رکھنا اور کوی مرہم اس کے
ازالن کے عمل کا آج آچری دن تھا۔۔اسے ان تمام جنات کو آزاد کرنا تھا جو
سنظانوں نے قند کی تھیں۔۔ازالن پبزی سے ازکار میں مصروف تھا کہ اخانک اس
کے شا متے انک رتجھ تمودار ہوا۔وہ رتجھ اینا جوقناک تھا کہ کوی انسان اسے دنکھ کر
ہی نے ہوش ہو خانا مگر ازالن کا ا نسے جنات سے ناال پڑ حکا تھا اس لتے وہ
خاموسی سے ازکار کرنے لگا۔۔
اس نے انکھ کھول کر دنکھا نو رتجھ کے ہاتھوں میں ذ ی بب موجود تھی۔۔وہ پری
طرح پڑپ رہی تھی۔۔انک دم سے وہاں انک اور انسان تمودار ہوا ۔۔وہ انک نوجوان
تھا۔۔اس نے ذ ی بب کو ذتجھ سے جھڑانا اور ذمین پر تھینک کر کبڑے حسم سے
الگ کرنے لگا۔۔ازالن کا حسم غصے سے الل ہونے لگا۔۔وہ ایتہای جوقناک سکل
میں یندنل ہونے لگا،،اس نوجوان نے ذ ی بب کو نلکل پرہنہ کر دنا۔۔ذ ی بب مدد کے
لتے ئکار رہی تھی..وہ پری طرح جیخ رہی تھیں
ازالن نے غصے پر قانو رکھا اور ازکار میں مصروف رہا ۔۔وہ خاینا تھا کہ نہ ضرف ئطر کا
دھوکا ہے مگر ایتی محبت کو نوں پڑہنہ دنکھ کر وہ کایپ گنا تھا۔۔
ازالن نے نک گہرا شانس لنا اور فران ناک کھول لنا۔۔وہ جوں ہ سورت جن پر
پہیخا۔م نطر یندنل ہو گنا اور اس کے شا متے قینلے کا م نطر سروع ہو گنا۔۔ملکہ نسبر پر
سو رہی تھیں ۔۔اور اشکے ناس سنظانوں کا سردار لیسنقر موجود تھا۔۔
ازالن غصے میں الل ینال ہو گنا۔۔اس نے زور سے فران کی نالوت سروع کر دی
۔۔اس کے لہچے میں غصہ شامل تھد۔۔ج نگل کے درخت لرز ا تھے تھے۔۔
دور بیبھے کانوت اور دنو ازالن کے ند لتے رنگ دنکھ رہے تھے۔۔
ازالن کی نالوت میں شدت اگی۔۔اس کے شا متے ملکہ کی عزت رویتی گی ۔۔ازالن
ل ھ کن
نے ا یں یند کر یں۔۔
دنو اگے پڑھا اور ازالن کے ہاتھ جوم کر اسے نلوار سویتی
دنو کے کہتے پر ازالن نے پری زادوں کو طلب کنا۔۔ذ ی بب کی خبریت درناقت کر
کے اس نے نلوار پر کجھ پڑھ کر تھ نوئکا اور اور نالور سے سب جنات اور پری زادوں
کے دل کے مفام پر کراس کا نسان لگانا۔۔
ازالن وہیں پر نے ہوش ہو گا۔۔ کانوت نے اسے اتھانا اور حصار قاتم کر کے قنلے
روانہ ہو گنا۔۔
❤❤❤❤❤❤❤
شدرہ کمرے میں ارام فرما رہی تھی۔۔تجھلے کجھ دنوں سے شدرہ ذ ی بب کو پہت کوس
رہی تھی ۔۔مگر پری زادوں کی وجہ سے ذ ی بب محقوظ تھیں۔۔۔ذ ی بب خاے نی کر
اتھی نو پری زادوں نے اس کو روک کر ا یتے خانے کا ینانا۔۔
❤❤❤❤❤❤❤
اکبرنے گم سم شا ہو کر کہا۔۔
ذ ی بب ۔۔کیتے دن ہو گے ہیں ینا ۶کا کجھ ینا پہیں ہے تم اں پری زادوں سے کہہ
کر مبری تچی لونا دو۔۔وہ جیسی تھی ہے مبری اوالد ہے۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 96
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
اکبر نے رونی ضورت سے کہا۔۔
اکبر نہ خاہتی ہی پہی ہے اسی نے خادو نونہ کنا ہے مبری تچی پر
تھاتھی ینا ۶مبری پہن ہے میں ک نوں اس کے شاتھ کجھ علط کروں گی؟
ذ ی بب نے پڑپ کر کہا
تھای تھاتھی وہ پری زاد ازالن کے عالم تھے۔۔اور االن نے مبری حفاظت کے
سوا اور اپہیں کوی کام پہیں سوینا تھا اس لتے وہ ازالن کے نولے ینا کجھ پہیں کر
شکتے تھے ورنہ وہ خل کر راکھ ہو خانے۔۔
ذ ی بب نے ئقصنل ینای
نولیس نے تھی رسوت مانگی ہے مبرے ناس ا یتے بیسے پہیں ہیں شکنل نے
نولیس والوں کو تھی تھاری رقم دے رکھی ہو گی وہ ضرور ملے ہوے ہیں
اسے تجھناوا تھا کہ اس نے ذ ی بب پر ئطر رکھی اسے اذ یت د یتی رہی اور اس کی ایتی
اوالد ہی اسے دھوکہ دے گی ۔۔۔۔
ہم کبھی کبھار تھول خانے ہیں کہ ہللا ائصاف کر نے واال ہے۔ہم کسی کو اذ یت
دے کر نے قکر ر ہتے ہیں ۔مگر انسان نہ تھنل خانا ہے کہ ہللا کی ذات سب دنکھ
رہی ہے ۔۔نہ دینا مکاقات عمل ہے۔۔اینا کنا ہوا ہر عمل شا متے آنا ہے۔
💝💝💝💝
اماں جی۔۔
ازالن تم تھنک ہو ؟
ہاں میں تھنک ہوں تمہارے اس دنو نے مبری پہت خدمت کی دو دن میں ہی
تھنک کر دنا
کانوت نے ہس کر کہا
تھٸ پہلے میں ذپبرا کے والد سے ملوں گا شادی کے لتے ۔۔اتھی نو جوسی کا موفع
ہے ۔۔
اجھا اجھا تھر دپر کیسی خلیں خلتے ہیں تھاتھی کے نس
💝💝💝💝
ذ ی بب جوش نو پہت تھی مگر ازالن کے لتے پہت پرنسان تھی۔وہ اسے ملتے پہیں
آنا تھا کیسے وہ اسے تھول گنا تھا۔۔۔
ذ ی بب ۔۔
خانی پہخانی اواز پر وہ تھنک کر رک گی ۔نلٹ کر دنکھا نو دسمن خاں دونوں ہاتھو کو
سیتے پر ناندھے نک نک اسے دنکھ رہا ت ھا۔۔
اپہیں وہاں کوی دکھای نہ دنا مگر ذ ی بب انک خایب جوسی سے دنکھ رھی تھی۔۔
ذ ی بب۔۔
ن
اکبر اتھی اگے پڑھا ہی تھا۔۔کہ ذ ی بب تھاگتی ہوی کسی ان د ھی قوت کے لے
گ ک
لگ گی
جی
ازالن نے قہر الود ئطر شدرہ پر ڈالی اور ذ ی بب کا ہاتھ نکڑ کر کمرے میں لے گنا۔۔
💝💝💝
ذ ی بب نے معصوم بت سے نوجھا
مبری خان اتھی پہیں مگر پہت خلد میں تمہیں لے خاوں گا۔۔
ازان ینا۶۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ذ ی بب نے نات ادھوری جھوڑ دی
ذ ی بب میں سب خاینا ہوں تم کجھ مت کہو کجھ دپر میں سب معلوم ہو خاے گا۔۔
تھر ازالن اسے کانوت اور ذپبرا کی شادی کی دغوت دے کر وانس خال گنا۔۔۔
ذ ی بب پرشکون ہو کر ل بٹ گی
۔۔۔۔کجھ دپر ہی گزری تھی کہ ناہر سے سور کی اواذیں انے لگیں وہ اتھ کر ناہر گی
نو عح بب م نطر تھا۔
ینا ۶اکبر اور شدرہ کے گلے لگ کر رو رہی تھی۔۔اور معافی مانگ رہی تھی۔۔
ذ ی بب انی مجھے معاف کر دیں میں پہت پری ہوں میں نے عل کنا اپ کے
شاتھ۔۔
پہیں ینا ۶خپ ہو خاو مجھے یناو کنا ہوا۔۔تم کیسے ای پہاں۔
❤❤❤❤
منک اپ کے نام پر ضرف کاخل اور لیس انک ہی تھی مگر تھر تھی وہ حشن کے
حسمے تھوڑ رہی تھی۔۔
ازالن تھی کسی سے کم تھوڑی تھا۔۔۔اس نے سفند رنگ کا کرنا شلوار زیب ین کنا
ہوا تھا۔۔ہلکی سی داڑھی ۔انک طرف کو ڈھلکے ہوے نال۔۔اور سفند رنگت ۔۔وہ جود
اور وہ دونوں اگلے ہی نل کوہ قاف کے پہاڑوں پر موجود تھے جہاں گرمی کے موسم
میں تھی پرف موجود تھی۔۔ذ ی بب کو کجھ دکھای نہ دنا نو اس نے سوالہ ئطروں سے
کن
ازالن کو دنکھا ازالن نے مسکرا کر اس کا ہاتھ تھاما اور ا یں یند کرنے کو کہا
ھ
انک غظبم عالیسان شا مخل شا متے موجود تھا ۔۔ہر طرف لوگ اڑنے ہوے خا رہے
تھے۔۔
انک سے پڑھ کر انک حسین ۔۔جوئصورت لڑکناں ۔۔ لمتے لمتے فراکوں میں مل نوس
اتھکلناں کربیں ادھر ادھر خا رہی ت ھیں۔۔
وہ عالقہ عام انسان کی ئطروں سے اوجھل مگر پہت حسین تھا ۔۔ازالن اور ذ ی بب
خب وانس لونے نو وہاں ئکاح کی ینارنا سروع تھیں۔۔ازالن نے ذ ی بب کو شچے
ہوے تحت پر یبھانا اور جود اس کے شدتھ بیبھ گنا
انک مولوی جن نے کانوت اور ذپبرا کا ئکاح پڑھوانا اس کے ئعد ذ ی بب کی طرف ا کر
اس سے ئکاح کی اخازت مانگی
❤❤❤
ازالن ذ ی بب کو گھر جھوڑ کر لوٹ کر قینلے آگنا۔۔سب لوگ کانوت کی شادی پر کافی
جوش تھے۔ازالن ا یتے کمرے میں خا کر ل بٹ گنا ۔اس کی جوسی کی ایتہا ہی نہ
تھی۔ذ ی بب اس کی ہو خکی تھی اور اب وہ پہت خلد ذ ی بب کو ا یتے ناس النا خاہنا
تھا۔اس نے کافی کجھ سوچ کر رکھا تھا مگر وہ پہیں خاینا تھا کہ جو کجھ ہللا نے سوچ
رکھا ہے وہ اس کی سوچ سے ناالپر ہے۔۔
وہ اتھی نوری طرح سونا پہیں تھا کہ اسے ذ ی بب کی ئکار شنای دی۔۔اس نے ازالن
کو ئکارا تھا مظلب وہ مشکل میں تھی۔۔
ن
ازالن نے ایناوہم سمجھا اور ا یں موند یں
ل ھ ک
ہیں۔۔۔
نا ہللا نس اج تخا لے ۔۔ازالن دل میں ہی دعابیں کرنا ہوا ذ ی بب کے گھر کی طرف
خل پڑا۔۔
❤❤❤
ھ ج
ذ ی بب گہری بیند میں سورہی تھی۔۔اسے کسی نے یجھوڑ کر حگا دنا۔۔وہ اتھ کر بیبھ
گی۔۔
اس جوقناک مخلوق نے ذ ی بب کو نازو سے نکڑا اور ہواوں میں لے کر اڑنے لگا۔۔
ذ ی بب نہ کوی چرکت کر شکی نہ ہی نول شکی اس کا حسم مفلوج ہو گنا تھا ۔جوف
سے کایپ رہی تھی۔۔
وہ جوقناک مخلوق اسے لے کر انک عار میں گنا اور وہاں تھینک کر لوٹ گنا۔۔ذ ی بب
کا سر عار کی دنوار کے شاتھ نکرانا اور وہ وہیں ہوش سے نے گانہ ہو گی۔۔
ازالن خب ذ ی بب کے کمرے میں پہیخا نو وہاں کوی موجود پہیں تھا۔ازالن نے
غصے اور نے نسی سے ا یتے سر پر ہاتھ مارا۔
ض ی ت خ ل کن
غصے سے اس کی ا یں ال ہو کی یں اور وہ ا تی ا لی روپ یں اگنا تھا۔۔
م ھ ھ
وہ دونارہ قینلے گنااور ملکہ کو نوری نات ینای ۔ملکہ نے اسے انک گھوری سے نوازہ اور
نولی
ملکہ کی نات پر ازالن جوئکا ۔۔وافعی وہ تھول گنا تھا کہ اس کے نس خلہ کا یتے سے
جو طاقبیں ای ت ھیں ان سے وہ اشانی سے ذ ی بب کو ڈھونذ شکنا تھا۔
❤❤❤
ذ ی بب کی انکھ کھلی نو وہ اسی عار میں موجود تھی۔ینا پہیں وہ کیتے وقت سے عار میں
موجود تھی۔اسے یناس محسوس ہو رہی تھی۔۔اس کا خلق حسک ہو حکا تھا۔۔وہ
ت
اتھی اور درواذہ ڈھونڈنے گی۔۔سر میں درد کی ھیسیں اتھتے لگیں تھیں۔۔
وہ اتھی درواذہ ڈھ نوڈنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ کسی نے عار کا درواذہ کھوال
کت م شک ن کن
پبز روشتی سے ذ ی بب کی ا یں جندنا گی ۔۔ اس نے ل ا یں ھو یں ۔۔
ل ک ھ ھ
کھ کن
انے والے کو دنکھ کر اس کی ا یں خبرت سے ل گی۔۔
ھ
ازالن۔۔
ذ ی بب سے سر کو تھام کر کہا
.........
۔۔سنظانوں نے جوب زور لگانا ۔۔مگر مسلم جنات زنادہ خاوی ہو رہے تھے۔۔ازالن
نے کٸ سنظانوں کو تھکانے لگانا ۔سب سنظان نوکھال گے ۔۔کافی شارے مسلم
جنات تھی سہند ہوے ۔ کانوت تھی کافی زجمی ہو گنا تھا۔۔۔
❤❤❤
سردار ازالن نے خکم دنا تھا کہ اپ کو پہاں پہیخا دوں ۔نہ گھر اپ سب کا ہے
ہ پ
وہاں جنگ جبم ہونے ہی سردار پہاں یچ خا یں گے ۔۔
ب
کنا شچ۔؟؟
اکبر نے جن سے نوجھا
جی میں اپ سب کا مخافظ ہوں ۔۔میں ہر وقت موجود رہوں گا کوی تھی کام ہو نو
ینانے گا۔۔
❤❤
گھر کافی پڑا اور عالیسان تھا۔۔ان کو وہاں ر ہتے دو دن ہو گے تھے۔۔اکبر کو جن
ضاخب نے انک ہونل کھول دنا تھا حس میں اب اکبر نے کام سروع کنا
تھا۔۔رانوں رات اس ہونل کے وجود پر لوگ کافی خبران تھے مگر کوی حف نفت
پہیں خاینا تھا ۔۔اکبر نے سب سے پہی کہا تھا کہ میں نے رات کو کافی شارے
مزدور لگاے تھے بیسے سے سب کجھ ممکن ہے۔۔سو لوگوں نے تھی ئقین کر لنا۔۔
❤❤❤
نے در نے وار کرنے پر سنظان دم دنا کر تھاگ کھڑے ہوے اور ہر نار کی طرح
کجھ مسمان تھی ہوے جن میں ل نوسنقر کی خاص خادمہ جبینلی تھی شامل
َ ئ َ
تھی۔۔نہ جنگ قریناَ دو دن ک خاری رہی ھی۔۔ نونکہ سنظان عداد یں کافی
م ئ ک ت ن
❤❤❤❤
ذ ی بب ازالن کے لتے کافی پرنسان تھی۔بین دن سے اس کا کجھ ینا پہیں تھا ۔وہ
م ک ت ب یم ب
اداس سی الن یں ھی ہوی ھی۔۔شدرہ ناس ر ھے نودوں یں نانی ڈال رہی
اجھا ہللا خبر کرے تم اداس نہ اس جن سے نوجھو نا جو ہماری حفاظت پر ہونا ہے
ناد کرو نو خاضر ہو خانا ہے
ن
شدرہ نے کرسی پر بیبھ تے ہوے ا یں ھما کر کہا
گ ھ ک
ذ ی بب نے ائکار کنا
ارے اکبر ینا رہے تھے کہ وہ ا یتے گھر پرتھا نوکسی نے اسے جوب مارا اور مزے کی
یت ہے کہ کوی تھوت تھا حس نے شکنل کو مارا اسے کے ہاتھ پبر نوڑ دنے نے
خارہ اب تھنک مانگنا ہے۔۔ان کے ہونل پر انا تھا نو اس نے ینانا
نہ لیں سردار ازالن نے تھیخا ہے اج شام کو وہ لیتے ا رہے ہیں اس لتے اپ ینار
رہیں
ہیبیں؟
تھای ہمارا ئکاح ہو حکا ہے اور اج وہ مجھے لیتے ا رہی ہیں میں ان سے محبت کرت
ہوں نسس
اکبر اپ ر ہتے دیں وہ جو خاہتی ہے کرنے دیں و نسے تھی وہ تھوت ہبمں مار ہی نہ
دیں کہیں
✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونہ رضوان NOVEL BANK کوہ قاف کا سردار
ذ ی بب نلکل دلہن کی طرح شچی تھی۔۔ینک کلر کا انک خالی دار النگ فراک پہتے
سر پر ہمرنگ چخاب کتے ہلکے سے منک اپ میں وہ پری سے کم پہیں لگ رہی تھی
کاف سمجھانے کے ئعد اکبر اس سرط پر مانا تھا کہ ازالن ذ ی بب کو ملو یتے ضرور النا
کرے گا ۔۔
ذ ی بب اج پہت جوش تھی رات کے اتھ تج رہے تھے خب ازالن ا یتے شاتھ کجھ
شاتھ نوں کو لے کر ہال میں تمودار ہوا۔۔
اکبر اور شدرہ نے ان کا اسنفنال کنا اور کجھ دپر ملتے مالنے کے ئعد ازالن ذ ی بب کو
ناہوں میں تھر کر قینلے کی خایب پڑھ گنا
قینلے ییچ کر مخل کے درواذے پر ان دونوں کا کافی شاندار اسنفنال ہوا ۔۔ملکہ نے
اپہیں دعابیں دیں اور ذپبرا ذ ی بب کو ازالن کے کمرے میں جھوڑ آٸ۔۔
❤❤❤
ذ ی بب نے مسکرا کر کہا
ذ ی بب نے جوش ہو کر کہا
ا نسے پہت شارے ذنور الماری میں پڑے ہیں اور پہت شاری کبڑے تھی ہیں جو
میں نے خاص تمہاری لتے ی نواے ہیں ۔۔
الماری کافی پڑی تھی اس میں جوئصورت کبڑے اور ج نولری تھی ۔۔انک سے انک
سینڈلز اور منک اپ کا شامان تھا۔۔ذ ی بب جوسی سے سب دنکھ رہی تھی۔۔اس کی
ئطر انک جھڑی پر انک گی ۔۔وہ انک سونے کی شتہری جھڑی تھی۔۔
نہ کنا ہے ؟
نہ مبری ی نوی کے لتے خاص تحفہ ہے نہ خادوی جھڑی ہے ۔۔تم انسان ہو نا نو
ضرورت پڑے گی
۔۔ازالن ذ ی بب کو تحوں کی طرح جوش دنکھ کر شکون محسوس کر رہا تھا۔۔آچر وہ اس
کی ذندگی تھی۔۔اور وہ اسے پہت شاری جوشناں د ینا خاہنا تھا ۔۔ذ ی بب ازالن کے
سیتے میں جھتی ہوی جود کو جوش فسمت پرین لڑکی شجھ رہی تھی۔۔اسے ایتی فسمت
پر رشک تھا۔۔ازالن نےاس سے وقا کی تھی ۔۔وہ دونوں انک دوسرے کی ناہوں
میں دینا جہاں سے نے خبر پر شکون ت ھے
❤❤❤❤❤❤
جبم شد
پہبرین اور اجھی اجھی اردو سنورپز پڑھتے کے لتے نہ نوینوب جینل شسکرایب کریں۔
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel