You are on page 1of 2

‫احمورہ امنیب دخا و ااسنن‬

‫خدا

‫آفریدم
‬ ‫جہاں را ز یک آب و ِگ ل‬

‫آفریدی
‬ ‫تو ایران و تاتار و زنگ‬
‫میں نے یہ جہان ایک ہی پانی اور مٹی سے پیدا کیا تھا‪ ،‬تو نے‬

‫اس میں ایران و توران و حبش بنا لیے۔


‫آفریدم
‬ ‫من از خاک پوالِد ناب‬

‫آفریدی
‬ ‫تو شمشیر و تیر و تفنگ‬

‫میں نے خاک سے خالص فوالد پیدا کیا تھا‪ ،‬تو نے اس سے شمشیر‬

‫و تیر و توپ بنا لیے۔


‫را
‬ ‫تبر آفریدی نہاِل چمن‬

‫را
‬ ‫قفس ساختی طائِر نغمہ زن‬

‫تو نے اس (فوالد) سے چمن کے درخت کاٹنے کیلیے کلہاڑا بنا لیا‪،‬‬

‫نغمہ گاتے ہوئے پرندوں کیلیے قفس بنا لیا۔


‫انسان

‫آفریدم
‬ ‫تو شب آفریدی‪ ،‬چراغ‬

‫آفریدم
‬ ‫سفال آفریدی‪ ،‬ایاغ‬

‫تو نے رات بنائی میں نے چراغ بنا لیا۔ تو نے مٹی بنائی میں نے‬
‫اس سے پیالہ بنا لیا۔

‫آفریدی
‬ ‫بیابان و کہسار و راغ‬

‫آفریدم
‬ ‫خیابان و گلزار و باغ‬

‫تو نے جنگل‪ ،‬پہاڑ اور میدان بنائے۔ میں نے اس میں خیابان‪ ،‬گلزار‬

‫اور باغ بنا لیے۔


‫سازم
‬ ‫من آنم کہ از سنگ آئینہ‬

‫سازم
‬ ‫من آنم کہ از زہر نوشینہ‬
‫میں وہ ہوں کہ پتھر سے آئینہ‪/‬شیشہ بناتا ہوں‪ ،‬میں وہ ہوں کہ‬

‫زہر سے شربت‪/‬تریاق بناتا ہوں۔


‫عالمہ محمد اقبال ‪ -‬پیاِم مشرق‬

‫للمل‬

You might also like