Professional Documents
Culture Documents
چارہ جات
چارہ جات
اس کیلےئ سستی خوراک جو کہ مختلف فصلوں کی بقایاجات پہ مشتمل ہوتی ہیں،کو
استعمال کریں۔ کیونکہ یہ چیزیں دانوں کی پیداوار کی دو تہائی پہ مشتمل ہوتی ہیں
ان میں،توڑی،مک ئی کے تےن/ٹانڈے اور چھلی کے تکے شامل ہیں
یہ سسےت داموں موسم میں خریدے جا سک ےت ہیں۔
ان کی غذائی مقدار کو با اسانی یوریا،شیرہ اور منرلز مال کے بڑھایا جا سک تا ےہ۔
جانوروں کی خوراک کیلےئ توڑی کی غذائی مقدار مندرجہ ذیل فارمولہ سے بڑھائی جا سک تی ےہ
100کلو توڑی
4کلو یوریا
50کلو پانی
15کلو شیرہ
2کلو منرل مکسچر
جانوروں کی خوراک کیلےئ مک ئی کے تکے کی غذائی مقدار مندرجہ ذیل فارمولہ سے بڑھائی جا
سک تی ےہ
4کلو یوریا
50کلو پانی
15کلو شیرہ
2کلو منرل مکسچر
چاروں کی کاشت اور ک ٹائی کادارومدار سازگار موسم پر ےہ جس میں متعلقہ چارے کی بڑھوتری
بہتر ہوتی ےہ۔
کسان چاروں کو مختلف گروپ مینموسم کے مطابق تقسیم کرتا ےہ جیسا کہ سدا بہار،فصل
خریف،فصل ربیع وغیرہ
اسے بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلےئ مطلوبہ موسم میں ہی مطلوبہ چارہ کاشت کرنا پڑتا ےہ
اس طرح کے موسمی شیڈول کی وجہ سے اسے سال میں تین دفعہ چارے کی کمی کا سمنا کرنا
پڑتا ےہ
ایسے حاالت میں کسان مندرجہ ذیل اپشن/اقدامات کر سک تا ےہ!!!!
مہنگا چارہ خرید کر اپےن جانوروں کو کھالئے اور ممکنہ منافع/بچت کا نقصان کر بیٹھے۔ .1
اپےن جانوروں کو بھوکا یا کم خوراک پہ رکھے اور ان کی پیداوار کا نقصان کر بیٹھے .2
سستا اور غیر معیاری چارہ خرید کر کھالئے اور جانوروں کی صحت اور پیداوار کا بیڑہ غرق .3
کرے
عام طور پہ ایک عام کسان اپےن جانوروں کی صحت اور پیداوار کا نقصان کر ہی بیٹھتا ےہ
مگر ایک کامیاب ڈیری فارمر کیلےئ ایسے مسئےل کا حل تالش کرنا مشکل نہیں ےہ۔
یہ ایک ایسا راز ہی جس میں وہ سستا مگر معیاری چارہ اپےن جانوروں کیلےئ دستیاب کر لیتا ےہ
اور سارا سال پریشانی سے محفوظ رہ جاتا ےہ۔
اگر کوئی دوسرا کسان اس کے ایسے رازوں پہ عمل کر لے تو وہ بھی جانوروں کی صحت اور
پیداوار مین کمی ک ےئ بغیر فائدہ حاصل کر سک تا ےہ۔
ایک کسان کو یہ پتہ ہونا چاہےئ کہ اس کے تمام جانوروں کو سال بھر کیلےئ ک تنا چارہ ضرورت
پڑے گا اور اس کو یہ ٹارگٹ حاصل کرنا چاہےئ۔
اس کو ان چاروں کا انتخاب کرنا چاہےئ جن کی فی ایک ڑپیداوار روائیتی چاروں سے دوگنا ہو
اس طرح وہ اپےن جانوروں سے اسی زمیں کے ٹک ڑے سےدوگنا کھال کر دوگنی پیداوار حاصل کر
سک تا ےہ
روائیتی جوار کی فی ایک ڑ پیداوار 300من (12000کلو)ےہ جبکہ ہائیبریڈ(دوغلی)جوار کی پیداوار
فی ایک ڑ 700من ےہ۔
اس طرح صرف چارے کی ورائیٹی تبدیل کرنے سے اس کو چارے کی پیداوار دوگنا اور خرچہ کم
ہو جاتا ےہ
وہ سائینسی طریقہ کار اپناتے ہوئےتمام مطلوبہ پیداوار ایک ہی دفعہ سارا چارہ کاشت کر کے
حاصل کر سک تا ےہ اور زمین کو بار بار کاشت کیلےئ تیار کرنے کی پریشانی اور خرچہ سے بھی بچ
سک تا ےہ اگر وہ ایسی ورائیےٹ کا انتخاب کر لے جس کی پیداوار بےہ ذہادہ ہو۔
وہ ملٹی کٹ چارہ کاشت کرسک تا ےہ
اگر وہ زمیں کے ایک حصے پر موسمی چارہ اور دوسرے پر سدابہار ورائیٹی لگا لے تو وہ چارے
کی قلت سے محفوظ رہ سک تا ےہ۔
سب سے جدید ترین نعمت جو اج کے کسان کو مل رہی ےہ وہ چارہ کو محفوظ کرنے والی
ٹیکنالوجی ےہ۔
وہ وافر پیداوار کے وقت چارے کو خشک حالت/ہےئ یا پھر سبز حالت/سائیلیج کی شکل میں
محفوظ کر سک تا ےہ
یہ محفوظ شدہ چارہ قلت کے ایام میں کامیابی سے استعمال کیا جاسک تا ےہ۔۔.
اس طرح وہ اپےن جانوروں کی صحت اور پیداوار کو بحال کرنے کے ساتھ بڑھا بھی سک تا ےہ اور
اس پاس مین ایک کامیاب کسان مشہور ہوسک تا ےہ
فصلوں کے بقایا جات کا بہتر اسیعمال کر کے بھی وہ فائدہ اٹھا سک تا ےہ۔
کسان کو اپےن جانوروں کی بہتر بڑھوتری کیلےئ بہتر چارے کا انتخاب کرنا چاہےئ
بڑھوتری اور پیداوار کا انحصار اس چارے پہ ےہ جسے جانور کھاتے ہیں