Professional Documents
Culture Documents
صحیح بخاری عربی - اردو - 02
صحیح بخاری عربی - اردو - 02
سید شاہنواز حسن حفظ ہللا (سیکریٹری نشرواشاعت االحسان ویلفیئر فائونڈیشن یونیکوڈ فائل
اسالم آباد) پرووائیڈر
www.islamicurdubooks.com 1
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
Copyright
فٹ ن ئ خ ت ق فئ
اس ورڈ ،پی ئڈی ای نف ا ل کے کوئی کاپی رائٹس نہیں ہیں۔ دعو ی م اصد کی اطر ڈا ون لوڈ ،پر ٹ ،و و کاپی ،اور
مکم ش ش ٹ ن
ے ۔ آپ بال جھجک یہاں پیش کیا گیا مواد کاپی الی ک را ک ذرا ع سے ر و ا اعت (کاپی ،پ یسٹ )کی ل اج ازت ہ
،پیسٹ کر سکتے ہیں۔ البتہ اس ورڈ فائل میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنے کی اجازت نہیں ہے نہ ہی ٓاپ
کو اس سے پی ڈی ایف بنانے کی اجازت ہے۔ مواد سے کسی بھی طرح تجارتی نفع حاصل کرنا بھی ممن''وع
ہے۔ اگر ٓاپ اس ورڈ فائل کی پی ڈی ایف یا دیگر احادیث کتب کی ورڈ ،پی ڈی ایف فائ''ل اس''ی ف''ارمیٹ میں
چاہتے ہوں تو ہم سے اس ای میل پر رابطہ کیجئے
islamic_projects@islamicurdubooks.com
قارئین سے گذارش !
کمپیوٹر کی طباعت نے جہاں بہت ساری ٓاسانیاں پیداکردی ہیں وہیں فائنل پروف کی تیاری تک اس
بات کا خدشہ رہتا ہے کہ بعض غیرمصححہ فائلیں تصحیح شدہ فائلوں سے خلط ملط ہوجائیں ،اور
طباعت میں کچھ اغالط باقی رہ جائیں ،بالخصوص جب کہ لوگوں کی ایک جماعت نے یہ کام مختلف
مراحل اور اوقات میں انجام دیا ہو ،اس لئے کسی بھی علمی اور عام تصحیح و طباعت کی غلطی کے
پائے جانے کی صورت میں ہمیں اس سے مطلع کریں۔
www.islamicurdubooks.com 2
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
فہرست
کتاب نماز خوف کا بیان باب :عید کے دن اور حرم کے اندر ہتھیار باندھنا
مکروہ ہے
باب :خوف کی نماز کا بیان
باب :عید کی نماز کے لیے سویرے جانا
باب :خوف کی نماز پیدل اور سوار رہ کر پڑھنا قرآن
باب :ایام تشریق میں عمل کی فضیلت کا بیان
شریف میں «رجاال» « ،راجل» کی جمع ہے ( یعنی
پاپیادہ )
منی کے دنوں میں اور جب نویں تاریخ کو باب :تکبیر ٰ
عرفات میں جائے
باب :خوف کی نماز میں نمازی ایک دوسرے کی
باب :عید کے دن برچھی کو سترہ بنا کر نماز پڑھنا
حفاظت کرتے ہیں
باب :اس بارے میں کہ اس وقت ( جب دشمن کے ) باب :امام کے آگے آگے عید کے دن عنزہ یا حربہ لے
قلعوں کی فتح کے امکانات روشن ہوں اور جب دشمن کر چلنا
سے مڈبھیڑ ہو رہی ہو تو اس وقت نماز پڑھنے کا حکم باب :عورتوں اور حیض والیوں کا عیدگاہ میں جانا
باب :جو دشمن کے پیچھے لگا ہو یا دشمن اس کے باب :بچوں کا عیدگاہ جانا
پیچھے لگا ہو وہ سوار رہ کر اشارے ہی سے نماز پڑھ باب :امام عید کے خطبے میں لوگوں کی طرف منہ کر
لے کے کھڑا ہو
باب :حملہ کرنے سے پہلے صبح کی نماز اندھیرے باب :عیدگاہ میں نشان لگانا
میں جلدی پڑھ لینا اسی طرح لڑائی میں ( طلوع فجر باب :امام کا عید کے دن عورتوں کو نصیحت کرنا
کے بعد فوراً ادا کر لینا ) باب :اگر کسی عورت کے پاس عید کے دن دوپٹہ ( یا
چادر ) نہ ہو
کتاب عیدین کے مسائل کے بیان باب :حائضہ عورتیں عیدگاہ سے علیحدہ رہیں
باب :عیداالضحی کے دن عیدگاہ میں نحر اور ذبح کرنا
میں باب :عید کے خطبہ میں امام کا اور لوگوں کا باتیں کرنا
باب :دونوں عیدوں اور ان میں زیب و زینت کرنے کا باب :جو شخص عیدگاہ کو ایک راستے سے جائے وہ
بیان گھر کو دوسرے راستے سے آئے
باب :عید کے دن برچھیوں اور ڈھالوں سے کھیلنا باب :اگر کسی کو جماعت سے عید کی نماز نہ ملے تو
باب :اس بارے میں کہ مسلمانوں کے لیے عید کے دن پھر دو رکعت پڑھ لے
پہلی سنت کیا ہے ؟ باب :عیدگاہ میں عید کی نماز سے پہلے یا اس کے بعد
باب :عیدالفطر میں نماز کے لیے جانے سے پہلے کچھ نفل نماز پڑھنا کیسا ہے
کھا لینا
باب :بقرہ عید کے دن کھانا کتاب نماز وتر کے مسائل کا بیان
باب :عیدگاہ میں خالی جانا منبر نہ لے جانا باب :وتر کا بیان
باب :نمازعید کے لیے پیدل یا سوار ہو کر جانا اور نماز باب :وتر پڑھنے کے اوقات کا بیان
کا ،خطبہ سے پہلے ،اذان اور اقامت کے بغیر ہونا باب :وتر کے لیے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا گھر
باب :عید میں نماز کے بعد خطبہ پڑھنا والوں کو جگانا
www.islamicurdubooks.com 3
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نماز وتر رات کی تمام نمازوں کے بعد پڑھی جائے باب :استسقاء میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
باب :نماز وتر سواری پر پڑھنے کا بیان لوگوں کی طرف پشت مبارک کس طرح موڑی تھی ؟
باب :نماز وتر سفر میں بھی پڑھنا باب :استسقاء کی نماز دو رکعتیں پڑھنا
باب ( :وتر اور ہر نماز میں ) قنوت رکوع سے پہلے باب :عیدگاہ میں بارش کی دعا کرنا
اور رکوع کے بعد پڑھ سکتے ہیں باب :استسقاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا
باب :استسقاء میں امام کے ساتھ لوگوں کا بھی ہاتھ
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا اٹھانا
باب :امام کا استسقاء میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا
بیان باب :مینہ برستے وقت کیا کہے
باب :پانی مانگنا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا باب :اس شخص کے بارے میں جو بارش میں قصداً
پانی کے لیے ( جنگل میں ) نکلنا اتنی دیر ٹھہرا کہ بارش سے اس کی داڑھی ( بھیگ گئی
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا قریش کے کافروں اور اس ) سے پانی بہنے لگا
پر بددعا کرنا کہ ٰالہی ان کے سال ایسے کر دے جیسے باب :جب ہوا چلتی
یوسف علیہ السالم کے سال ( قحط ) کے گزرے ہیں باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ پروا
باب :قحط کے وقت لوگ امام سے پانی کی دعا کرنے ہوا کے ذریعہ مجھے مدد پہنچائی گئی
کے لیے کہہ سکتے ہیں باب :بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں
باب :استسقاء میں چادر الٹنا تعالی کے اس فرمان کی «وتجعلون رزقكم أنكم ٰ باب :ہللا
باب :جب لوگ ہللا کی حرام کی ہوئی چیزوں کا خیال تكذبون»
تعالی قحط بھیج کر ان سے بدلہ لیتا ٰ نہیں رکھتے تو ہللا تعالی کے سوا اور کسی کو معلوم نہیں کہ ٰ باب :ہللا
ہے بارش کب ہو گی
باب :جامع مسجد میں استسقاء یعنی پانی کی دعا کرنا
باب :جمعہ کا خطبہ پڑھتے وقت جب منہ قبلہ کی طرف
نہ ہو پانی کے لیے دعا کرنا
کتاب سورج گہن کے متعلق بیان
باب :منبر پر پانی کے لیے دعا کرنا باب :سورج گرہن کی نماز کا بیان
باب :پانی کی دعا کرنے میں جمعہ کی نماز کو کافی باب :سورج گرہن میں صدقہ خیرات کرنا
سمجھنا ( یعنی علیحدہ استسقاء کی نماز نہ پڑھنا اور باب :گرہن کے وقت یوں پکارنا کہ نماز کے لیے اکٹھے
اس کی نیت کرنا یہ بھی استسقاء کی ایک شکل ہے ) ہو جاؤ ،جماعت سے نماز پڑھو
باب :اگر بارش کی کثرت سے راستے بند ہو جائیں تو باب :گرہن کی نماز میں امام کا خطبہ پڑھنا
پانی تھمنے کی دعا کر سکتے ہیں باب :سورج کا کسوف و خسوف دونوں کہہ سکتے ہیں
باب :جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے جمعہ کے باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ہللا
دن مسجد ہی میں پانی کی دعا کی تو چادر نہیں الٹائی تعالی اپنے بندوں کو سورج گرہن کے ذریعہ ڈراتا ہے ٰ
باب :جب لوگ امام سے دعائے استسقاء کی درخواست باب :سورج گرہن میں عذاب قبر سے ہللا کی پناہ مانگنا
کریں تو رد نہ کرئے باب :گرہن کی نماز میں لمبا سجدہ کرنا
باب :اس بارے میں کہ اگر قحط میں مشرکین مسلمانوں باب :سورج گرہن کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا
سے دعا کی درخواست کریں ؟ باب :سورج گرہن میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ
باب :جب بارش حد سے زیادہ ہو تو اس بات کی دعا کہ نماز پڑھنا
ہمارے یہاں بارش بند ہو جائے اور اردگرد برسے باب :جس نے سورج گرہن میں غالم آزاد کرنا پسند کیا
باب :استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا ( اس نے اچھا کیا )
باب :استسقاء کی نماز میں بلند آواز سے قرآت کرنا باب :کسوف کی نماز مسجد میں پڑھنی چاہیے
www.islamicurdubooks.com 4
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :سورج گرہن کسی کے مرنے یا پیدا ہونے سے باب :نفل نماز سواری پر ،اگرچہ سواری کا رخ کسی
نہیں لگتا طرف ہو
باب :سورج گرہن میں ہللا کو یاد کرنا باب :سواری پر اشارے سے نماز پڑھنا
باب :سورج گرہن میں دعا کرنا باب :نمازی فرض نماز کے لیے سواری سے اتر جائے
باب :گرہن کے خطبہ میں امام کا «أما بعد» کہنا باب :نفل نماز گدھے پر بیٹھے ہوئے ادا کرنا
باب :چاند گرہن کی نماز پڑھنا باب :سفر میں جس نے فرض نماز سے پہلے اور
باب :گرہن کی نماز میں پہلی رکعت کا لمبا کرنا پیچھے سنتوں کو نہیں پڑھا
باب :گرہن کی نماز میں بلند آواز سے قرآت کرنا باب :فرض نمازوں کے بعد اور اول کی سنتوں کے
عالوہ اور دوسرے نفل سفر میں پڑھنا
کتاب سجود قرآن کے مسائل باب :سفر میں مغرب اور عشاء ایک ساتھ مال کر پڑھنا
باب :سجدہ تالوت اور اس کے سنت ہونے کا بیان باب :جب مغرب اور عشاء مال کر پڑھے تو کیا ان کے
لیے اذان و تکبیر کہی جائے گی ؟
باب :سورۃ الم تنزیل میں سجدہ کرنا
باب :مسافر جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرے تو
باب :سورۃ ص میں سجدہ کرنا
ظہر کی نماز میں عصر کا وقت آنے تک دیر کرے
باب :سورۃ النجم میں سجدہ کا بیان
باب :سفر اگر سورج ڈھلنے کے بعد شروع ہو تو پہلے
باب :مسلمانوں کا مشرکوں کے ساتھ سجدہ کرنا
ظہر پڑھ لے پھر سوار ہو
حاالنکہ مشرک ناپاک ہے ( اس کو وضو کہاں سے آیا )
باب :نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان
باب :سجدہ کی آیت پڑھ کر سجدہ نہ کرنا
باب :بیٹھ کر اشاروں سے نماز پڑھنا
باب :سورۃ اذا السماء انشقت میں سجدہ کرنا
باب :جب بیٹھ کر بھی نماز پڑھنے کی طاقت نہ ہو تو
باب :سننے واال اسی وقت سجدہ کرے جب پڑھنے واال
کروٹ کے بل لیٹ کر پڑھے
کرے
باب :اگر کسی شخص نے نماز بیٹھ کر شروع کی لیکن
باب :امام جب سجدہ کی آیت پڑھے اور لوگ ہجوم کریں
دوران نماز میں وہ تندرست ہو گیا یا مرض میں کچھ
تو بہرحال سجدہ کرنا چاہیے
کمی محسوس کی تو باقی نماز کھڑے ہو کر پوری کرے
تعالی نے
ٰ باب :اس شخص کی دلیل جس کے نزدیک ہللا
سجدہ تالوت کو واجب نہیں کیا
باب :جس نے نماز میں آیت سجدہ تالوت کی اور نماز کتاب تہجد کا بیان
ہی میں سجدہ کیا باب :رات میں تہجد پڑھنا
باب :جو شخص ہجوم کی وجہ سے سجدہ تالوت کی باب :رات کی نماز کی فضیلت کا بیان
جگہ نہ پائے باب :رات کی نمازوں میں لمبے سجدے کرنا
باب :مریض بیماری میں تہجد ترک سکتا ہے
کتاب نماز میں قصر کرنے کا بیان باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا رات کی نماز اور
نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دالنا لیکن واجب نہ کرنا
باب :نماز میں قصر کرنے کا بیان اور اقامت کی حالت
میں کتنی مدت تک قصر کر سکتا ہے باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم رات کو نماز میں
اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ پاؤں سوج جاتے
منی میں نماز قصر کرنے کا بیانبابٰ :
باب :جو شخص سحر کے وقت سو گیا
باب :حج کے موقعہ پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم
نے کتنے دن قیام کیا تھا ؟ باب :اس بارے میں جو سحری کھانے کے بعد صبح کی
نماز پڑھنے تک نہیں سویا
باب :نماز کتنی مسافت میں قصر کرنی چاہیے
باب :رات کے قیام میں نماز کو لمبا کرنا ( یعنی قرآت
باب :جب آدمی سفر کی نیت سے اپنی بستی سے نکل
بہت کرنا )
جائے تو قصر کرے
باب :مغرب کی نماز سفر میں بھی تین ہی رکعت ہیں
www.islamicurdubooks.com 5
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی رات کی نماز کی باب :نفل نمازیں جماعت سے پڑھنا
کیا کیفیت تھی ؟ اور رات کی نماز کیوں کر پڑھنی باب :گھر میں نفل نماز پڑھنا
چاہیے ؟
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا رات کو قیام کرنے کتاب مکہ و مدینہ میں نماز کی
اور سونے کا بیان
باب :جب آدمی رات کو نماز نہ پڑھے تو شیطان کا گدی فضیلت
پر گرہ لگانا باب :مکہ اور مدینہ کی مساجد میں نماز کی فضیلت کا
باب :جو شخص سوتا رہے اور ( صبح کی ) نماز نہ بیان
پڑھے ،معلوم ہوا کہ شیطان نے اس کے کانوں میں باب :مسجد قباء کی فضیلت
پیشاب کر دیا ہے باب :جو شخص مسجد قباء میں ہر ہفتہ حاضر ہوا
باب :آخر رات میں دعا اور نماز کا بیان باب :مسجد قباء آنا کبھی سواری پر اور کبھی پیدل
باب :جو شخص رات کے شروع میں سو جائے اور باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی قبر شریف اور
اخیر میں جاگے منبر مبارک کے درمیانی حصہ کی فضیلت کا بیان
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا رمضان اور غیر باب :بیت المقدس کی مسجد کا بیان
رمضان میں رات کو نماز پڑھنا
باب :دن اور رات میں باوضو رہنے کی فضیلت اور کتاب نماز کے کام کے بارے میں
وضو کے بعد رات اور دن میں نماز پڑھنے کی فضیلت
باب :نماز میں ہاتھ سے نماز کا کوئی کام کرنا
کا بیان
باب :نماز میں بات کرنا منع ہے
باب :عبادت میں بہت سختی اٹھانا مکروہ ہے
باب :نماز میں مردوں کا سبحان ہللا اور الحمدہلل کہنا
باب :جو شخص رات کو عبادت کیا کرتا تھا وہ اگر اسے
باب :نماز میں نام لے کر دعا یا بددعا کرنا یا کسی کو
چھوڑ دے تو اس کی یہ عادت مکروہ ہے
سالم کرنا بغیر اس کے مخاطب کئے اور نمازی کو
باب :۔۔۔
معلوم نہ ہو کہ اس سے نماز میں خلل آتا ہے
باب :جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز
باب :تالی بجانا یعنی ہاتھ پر ہاتھ مارنا صرف عورتوں
پڑھے اس کی فضیلت
کے لیے ہے
باب :فجر کی سنتوں کو ہمیشہ پڑھنا
باب :جو شخص نماز میں الٹے پاؤں پیچھے سرک
باب :فجر کی سنتیں پڑھ کر داہنی کروٹ پر لیٹ جانا جائے یا آگے بڑھ جائے کسی حادثہ کی وجہ سے تو
باب :فجر کی سنتیں پڑھ کر باتیں کرنا اور نہ لیٹنا نماز فاسد نہ ہو گی
باب :نفل نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنا باب :اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور اس کی ماں اس کو
باب :فجر کی سنتوں کے بعد باتیں کرنا بالئے تو کیا کرے ؟
باب :فجر کی سنت کی دو رکعتیں ہمیشہ الزم کر لینا اور باب :نماز میں کنکری اٹھانا کیسا ہے ؟
ان کے سنت ہونے کی دلیل باب :نماز میں سجدہ کے لیے کپڑا بچھانا کیسا ہے ؟
باب :فجر کی سنتوں میں قرآت کیسی کرے ؟ باب :نماز میں کون کون سے کام درست ہیں ؟
باب :فرضوں کے بعد سنت کا بیان باب :اگر آدمی نماز میں ہو اور اس کا جانور بھاگ پڑے
باب :اس کے بارے میں جس نے فرض کے بعد سنت باب :اس بارے میں کہ نماز میں تھوکنا اور پھونک
نماز نہیں پڑھی مارنا کہاں تک جائز ہے ؟
باب :سفر میں چاشت کی نماز پڑھنا باب :اگر کوئی مرد مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے نماز
باب :چاشت کی نماز پڑھنا اور اس کو ضروری نہ جاننا میں دستک دے تو اس کی نماز فاسد نہ ہو گی
باب :چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے باب :اس بارے میں کہ اگر نمازی سے کوئی کہے کہ
باب :ظہر سے پہلے دو رکعت سنت پڑھنا آگے بڑھ جا یا ٹھہر جا اور وہ آگے بڑھ جائے یا ٹھہر
باب :مغرب سے پہلے سنت پڑھنا جائے تو کوئی قباحت نہیں ہے
www.islamicurdubooks.com 6
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نماز میں سالم کا جواب ( زبان سے ) نہ دے باب :میت کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا
باب :نماز میں کوئی حادثہ پیش آئے تو ہاتھ اٹھا کر دعا اور وضو کرانا
کرنا باب :میت کو طاق مرتبہ غسل دینا مستحب ہے
باب :نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنا کیسا ہے ؟ باب :اس بیان میں کہ ( غسل ) میت کی دائیں طرف
باب :آدمی نماز میں کسی بات کی فکر کرے تو کیسا ہے سے شروع کیا جائے
؟ باب :اس بارے میں کہ پہلے میت کے اعضاء وضو کو
دھویا جائے
کتاب سجدہ سھو کا بیان باب :اس بیان میں کہ کیا عورت کو مرد کے ازار کا کفن
باب :اگر چار رکعت نماز میں پہال قعدہ نہ کرے اور دیا جا سکتا ہے ؟
بھولے سے اٹھ کھڑا ہو تو سجدہ سہو کرے باب :میت کے غسل میں کافور کا استعمال آخر میں ایک
باب :اگر کسی نے پانچ رکعت نماز پڑھ لی تو کیا کرے ؟ بار کیا جائے
باب :دو رکعتیں یا تین رکعتیں پڑھ کر سالم پھیر دے تو باب :میت عورت ہو تو غسل کے وقت اس کے بال
نماز کے سجدوں کی طرح یا ان سے لمبے سہو کے دو کھولنا
سجدے کرے باب :میت پر کپڑا کیونکر لپیٹنا چاہیے
باب :سہو کے سجدوں کے بعد پھر تشہد نہ پڑھے باب :اس بیان میں کہ کیا عورت میت کے بال تین لٹوں
باب :سہو کے سجدوں میں تکبیر کہنا میں تقسیم کر دیئے جائیں ؟
باب :اگر کسی نمازی کو یہ یاد نہ رہے کہ تین رکعتیں باب :عورت کے بالوں کی تین لٹیں بنا کر اس کے
پڑھی ہیں یا چار تو وہ سالم سے پہلے بیٹھے بیٹھے پیچھے ڈال دی جائیں
ہی دو سجدے کر لے باب :اس بارے میں کہ کفن کے لیے سفید کپڑے ہونے
باب :سجدہ سہو فرض اور نفل دونوں نمازوں میں کرنا مناسب ہیں
چاہیے باب :دو کپڑوں میں کفن دینا
باب :اگر نمازی سے کوئی بات کرے اور وہ سن کر ہاتھ باب :میت کو خوشبو لگانا
کے اشارے سے جواب دے تو نماز فاسد نہ ہو گی باب :محرم کو کیونکر کفن دیا جائے
باب :نماز میں اشارہ کرنا باب :قمیص میں کفن دینا اور اس کا حاشیہ سال ہوا ہو
یا بغیر سال ہوا ہو اور بغیر قمیص کے کفن دینا
باب :بغیر قمیص کے کفن دینا
کتاب جنازے کے احکام و مسائل باب :عمامہ کے بغیر کفن دینے کا بیان
باب :جنازوں کے باب میں جو حدیثیں آئی ہیں ان کا
باب :کفن کی تیاری میت کے سارے مال میں سے کرنا
بیان اور جس شخص کا آخری کالم ال الہٰ اال ہللا ہو ،اس
چاہیے
کا بیان
باب :اگر میت کے پاس ایک ہی کپڑا نکلے
باب :جنازہ میں شریک ہونے کا حکم
باب :جب کفن کا کپڑا چھوٹا ہو کہ سر اور پاؤں دونوں
باب :میت کو جب کفن میں لپیٹا جا چکا ہو تو اس کے
نہ ڈھک سکیں تو سر چھپا دیں ( اور پاؤں پر گھاس
پاس جانا ( جائز ہے )
وغیرہ ڈال دیں )
باب :آدمی اپنی ذات سے موت کی خبر میت کے وارثوں
باب :ان کے بیان میں جنہوں نے نبی کریم صلی ہللا
کو سنا سکتا ہے
علیہ وسلم کے زمانہ میں اپنا کفن خود ہی تیار رکھا
باب :جنازہ تیار ہو تو لوگوں کو خبر دینا
باب :عورتوں کا جنازے کے ساتھ جانا کیسا ہے ؟
باب :اس شخص کی فضیلت جس کی کوئی اوالد مر
باب :عورت کا اپنے خاوند کے سوا اور کسی پر سوگ
جائے اور وہ اجر کی نیت سے صبر کرے
کرنا کیسا ہے ؟
باب :کسی مرد کا کسی عورت سے قبر کے پاس یہ کہنا
باب :قبروں کی زیارت کرنا
کہ صبر کر
www.islamicurdubooks.com 7
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ میت باب :جنازہ کی نماز میں صفیں باندھنا
پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے باب :جنازے کی نماز میں بچے بھی مردوں کے برابر
یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو کھڑے ہوں
باب :میت پر نوحہ کرنا مکروہ ہے باب :جنازے پر نماز کا مشروع ہونا
باب :۔۔۔ باب :جنازہ کے ساتھ جانے کی فضیلت
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ باب :جو شخص دفن ہونے تک ٹھہرا رہے
گریبان چاک کرنے والے ہم میں سے نہیں ہیں باب :بڑوں کے ساتھ بچوں کا بھی نماز جنازہ میں
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا سعد بن خولہ شریک ہونا
رضی ہللا عنہ کی وفات پر افسوس کرنا باب :نماز جنازہ عیدگاہ میں اور مسجد میں ( ہر دو
باب :غمی کے وقت سر منڈوانے کی ممانعت جگہ جائز ہے )
باب :رخسار پیٹنے والے ہم میں سے نہیں ہیں ( یعنی باب :قبروں پر مسجد بنانا مکروہ ہے
ہماری امت سے خارج ہیں ) باب :اگر کسی عورت کا نفاس کی حالت میں انتقال ہو
باب :اس بارے میں کہ مصیبت کے وقت جاہلیت کی جائے تو اس پر نماز جنازہ پڑھنا
باتیں اور واویال کرنے کی ممانعت ہے باب :اس بارے میں کہ عورت اور مرد کی نماز جنازہ
باب :جو شخص مصیبت کے وقت ایسا بیٹھے کہ وہ میں کہاں کھڑا ہوا جائے ؟
غمگین دکھائی دے باب :نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا
باب :جو شخص مصیبت کے وقت ( اپنے نفس پر زور باب :نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنا ( ضروری ہے )
ڈال کر ) اپنا رنج ظاہر نہ کرے باب :مردہ کو دفن کرنے کے بعد قبر پر نماز جنازہ
باب :صبر وہی ہے جو مصیبت آتے ہی کیا جائے پڑھنا
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمانا کہ اے باب :اس بیان میں کہ مردہ لوٹ کر جانے والوں کے
ابراہیم ! ہم تمہاری جدائی پر غمگین ہیں جوتوں کی آواز سنتا ہے
باب :مریض کے پاس رونا کیسا ہے ؟ باب :جو شخص ارض مقدس یا ایسی ہی کسی برکت
باب :کس طرح کے نوحہ و بکا سے منع کرنا اور اس والی جگہ دفن ہونے کا آرزو مند ہو
پر جھڑکنا چاہیے باب :رات میں دفن کرنا کیسا ہے ؟ اور ابوبکر صدیق
باب :جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو جانا رضی ہللا عنہ رات میں دفن کئے گئے
باب :اگر کوئی جنازہ دیکھ کر کھڑا ہو جائے تو اسے باب :قبر پر مسجد تعمیر کرنا کیسا ہے ؟
کب بیٹھنا چاہئے ؟ باب :عورت کی قبر میں کون اترے ؟
باب :جو شخص جنازہ کے ساتھ ہو وہ اس وقت تک نہ باب :شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں ؟
بیٹھے جب تک جنازہ لوگوں کے کاندھوں سے اتار کر باب :دو یا تین آدمیوں کو ایک قبر میں دفن کرنا
زمین پر نہ رکھ دیا جائے اور اگر پہلے بیٹھ جائے تو باب :اس شخص کی دلیل جو شہداء کا غسل مناسب
اس سے کھڑا ہونے کے لیے کہا جائے نہیں سمجھتا
باب :اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ باب :بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے
دیکھ کر کھڑا ہو گیا باب :اذخر اور سوکھی گھاس قبر میں بچھانا
باب :اس بارے میں کہ عورتیں نہیں بلکہ مرد ہی باب :باب کہ میت کو کسی خاص وجہ سے قبر یا لحد
جنازے کو اٹھائیں سے باہر نکاال جا سکتا ہے ؟
باب :جنازے کو جلد لے چلنا باب :بغلی یا صندوقی قبر بنانا
باب :نیک میت چارپائی پر کہتا ہے کہ مجھے آگے باب :ایک بچہ اسالم الیا پھر اس کا انتقال ہو گیا ،تو
بڑھائے چلو ( جلد دفناؤ ) کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی ؟ اور کیا بچے
باب :امام کے پیچھے جنازہ کی نماز کے لیے دو یا تین کے سامنے اسالم کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے ؟
صفیں کرنا
www.islamicurdubooks.com 8
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :جب ایک مشرک موت کے وقت ال ٰالہ اال ہللا کہہ باب :صدقہ اس زمانے سے پہلے کہ اس کا لینے واال
لے کوئی باقی نہ رہے گا
باب :قبر پر کھجور کی ڈالیاں لگانا باب :اس بارے میں کہ جہنم کی آگ سے بچو خواہ
باب :قبر کے پاس عالم کا بیٹھنا اور لوگوں کو نصیحت کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقہ کے
کرنا اور لوگوں کا اس کے اردگرد بیٹھنا ذریعے ہو
باب :جو شخص خودکشی کرے اس کی سزا کے بیان باب :تندرستی اور مال کی خواہش کے زمانہ میں صدقہ
میں دینے کی فضیلت
باب :منافقوں پر نماز جنازہ پڑھنا اور مشرکوں کے باب :۔ ۔ ۔
لیے طلب مغفرت کرنا ناپسند ہے باب :سب کے سامنے صدقہ کرنا جائز ہے
باب :لوگوں کی زبان پر میت کی تعریف ہو تو بہتر ہے باب :چھپ کر خیرات کرنا افضل ہے
باب :عذاب قبر کا بیان باب :اگر العلمی میں کسی نے مالدار کو صدقہ دے دیا
باب :قبر کے عذاب سے پناہ مانگنا ( تو اس کو ثواب مل جائے گا )
باب :غیبت اور پیشاب کی آلودگی سے قبر کا عذاب ہونا باب :اگر باپ ناواقفی سے اپنے بیٹے کو خیرات دیدے
باب :مردے کو دونوں وقت صبح اور شام اس کا ٹھکانا کہ اس کو معلوم نہ ہو ؟
بتالیا جاتا ہے باب :خیرات داہنے ہاتھ سے دینی بہتر ہے
باب :میت کا چارپائی پر بات کرنا باب :اس کے بارے میں کہ جس نے اپنے خدمت گار کو
باب :مسلمانوں کی نابالغ اوالد کہاں رہے گی ؟ صدقہ دینے کا حکم دیا اور خود اپنے ہاتھ سے نہیں دیا
باب :مشرکین کی نابالغ اوالد کا بیان باب :صدقہ وہی بہتر ہے جس کے بعد بھی آدمی مالدار
باب :۔۔۔ ہی رہ جائے ( بالکل خالی ہاتھ نہ ہو بیٹھے )
باب :پیر کے دن مرنے کی فضیلت کا بیان باب :جو دے کر احسان جتائے اس کی مذمت
باب :ناگہانی موت کا بیان باب :خیرات کرنے میں جلدی کرنی چاہیے
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر باب :لوگوں کو صدقہ کی ترغیب دالنا اور اس کے لیے
رضی ہللا عنہما کی قبروں کا بیان سفارش کرنا
باب :اس بارے میں کہ مردوں کو برا کہنے کی ممانعت باب :جہاں تک ہو سکے خیرات کرنا
ہے باب :صدقہ خیرات سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں
باب :برے مردوں کی برائی بیان کرنا درست ہے باب :اس بارے میں کہ جس نے شرک کی حالت میں
صدقہ دیا اور پھر اسالم لے آیا
کتاب زکوۃ کے مسائل کا بیان باب :خادم نوکر کا ثواب ،جب وہ مالک کے حکم کے
مطابق خیرات دے اور کوئی بگاڑ کی نیت نہ ہو
بابٰ :
زکوۃ دینا فرض ہے
باب :عورت کا ثواب جب وہ اپنے شوہر کی چیز میں
بابٰ :
زکوۃ دینے پر بیعت کرنا
سے صدقہ دے یا کسی کو کھالئے اور ارادہ گھر
زکوۃ نہ ادا کرنے والے کا گناہبابٰ : بگاڑنے کا نہ ہو
زکوۃ دے دی جائے وہ کنز ( خزانہ ) باب :جس مال کی ٰ تعالی نے فرمایا کہ جس
ٰ باب ( :سورۃ واللیل میں ) ہللا
نہیں ہے نے ( ہللا کے راستے میں ) دیا اور اس کا خوف اختیار
باب :ہللا کی راہ میں مال خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان کیا اور اچھائیوں کی ( یعنی اسالم کی )
باب :صدقہ میں ریاکاری کرنا باب :صدقہ دینے والے کی اور بخیل کی مثال کا بیان
باب :ہللا پاک چوری کے مال میں سے خیرات نہیں قبول باب :محنت اور سوداگری کے مال میں سے خیرات کرنا
کرتا اور وہ صرف پاک کمائی سے قبول کرتا ہے ثواب ہے
باب :حالل کمائی میں سے خیرات کرنا باب :ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے اگر ( کوئی
چیز دینے کے لیے ) نہ ہو تو اس کے لیے اچھی بات
www.islamicurdubooks.com 9
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پر عمل کرنا یا اچھی بات دوسرے کو بتال دینا بھی تعالی کا ارشاد کہ جو
ٰ باب ( :سورۃ البقرہ میں ) ہللا
خیرات ہے لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے اور کتنے مال سے
زکوۃ یا صدقہ میں کتنا مال دینا درست ہے اور اگر بابٰ : آدمی مالدار کہالتا ہے
کسی نے ایک پوری بکری دے دی ؟ باب :کھجور کا درختوں پر اندازہ کر لینا درست ہے
زکوۃ کا بیان باب :چاندی کی ٰ باب :اس زمین کی پیداوار سے دسواں حصہ لینا ہو گا
زکوۃ میں ( چاندی سونے کے سوا اور ) اسباب کا بابٰ : جس کی سیرابی بارش یا جاری ( نہر ‘ دریا وغیرہ )
لینا پانی سے ہوئی ہو
زکوۃ لیتے وقت جو مال جدا جدا ہوں وہ اکٹھے نہ بابٰ : زکوۃ فرض نہیں ہے باب :پانچ وسق سے کم میں ٰ
کئے جائیں اور جو اکٹھے ہوں وہ جدا جدا نہ کیے زکوۃ لی جائےباب :کھجور کے پھل توڑنے کے وقت ٰ
جائیں زکوۃ کی کھجور کو بچے کا ہاتھ لگانا یا اس میں اور ٰ
زکوۃ کا خرچہ حساب باب :اگر دو آدمی ساجھی ہوں تو ٰ سے کچھ کھا لینا
سے برابر برابر ایک دوسرے سے لین دین کر لیں باب :جو شخص اپنا میوہ یا کھجور کا درخت یا کھیت
زکوۃ کا بیانباب :اونٹوں کی ٰ زکوۃ واجب بیچ ڈالے حاالنکہ اس میں دسواں حصہ یا ٰ
زکوۃ میں ایک باب :جس کے پاس اتنے اونٹ ہوں کہ ٰ ہو چکی ہو اب وہ اپنے دوسرے مال سے
برس کی اونٹنی دینا ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو باب :کیا آدمی اپنی چیز کو جو صدقہ میں دی ہو پھر
زکوۃ کا بیانباب :بکریوں کی ٰ خرید سکتا ہے ؟
زکوۃ میں بوڑھا یا عیب دار یا نر جانور نہ لیا بابٰ : باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور آپ صلی ہللا علیہ
زکوۃ وصول کرنے واال مناسب جائے گا مگر جب ٰ وسلم کی آل پر صدقہ کا حرام ہونا
سمجھے تو لے سکتا ہے باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بیویوں کی
زکوۃ میں لیناباب :بکری کا بچہ ٰ لونڈیوں اور غالموں کو صدقہ دینا درست ہے
زکوۃ میں لوگوں کے عمدہ اور چھٹے ہوئے مال بابٰ : باب :جب صدقہ محتاج کی ملکیت ہو جائے
نہ لیے جائیں گے زکوۃ وصول کی جائے اور فقراء پر باب :مالداروں سے ٰ
باب :پانچ اونٹوں سے کم میں ٰ
زکوۃ نہیں خرچ کر دی جائے خواہ وہ کہیں بھی ہوں
زکوۃ کا بیانباب :گائے بیل کی ٰ زکوۃ دینے والے کے باب :امام ( حاکم ) کی طرف سے ٰ
باب :اپنے رشتہ داروں کو ٰ
زکوۃ دینا حق میں دعائے خیر و برکت کرنا
باب :مسلمان پر اس کے گھوڑوں کی ٰ
زکوۃ دینا باب :جو مال سمندر سے نکاال جائے
ضروری نہیں ہے باب :رکاز میں پانچواں حصہ واجب ہے
باب :مسلمان کو اپنے غالم ( لونڈی ) کی ٰ
زکوۃ دینی زکوۃ کےتعالی نے سورۃ التوبہ میں فرمایا ٰ ٰ باب :ہللا
ضروری نہیں ہے زکوۃ سے دیا جائے گا تحصیلداروں کو بھی ٰ
باب :یتیموں پر صدقہ کرنا بڑا ثواب ہے زکوۃ کے اونٹوں سے مسافر لوگ کام لے سکتے بابٰ :
باب :عورت کا خود اپنے شوہر کو یا اپنی زیر تربیت ہیں اور ان کا دودھ پی سکتے ہیں
زکوۃ دینایتیم بچوں کو ٰ زکوۃ کے اونٹوں پر حاکم کا اپنے ہاتھ سے داغ بابٰ :
زکوۃ کے مصارف بیان تعالی کے فرمان ( ٰ ٰ باب :ہللا دینا
زکوۃ ) غالم آزاد کرانے میں ، کرتے ہوئے کہ ٰ باب :صدقہ فطر کا فرض ہونا
باب :سوال سے بچنے کا بیان باب :صدقہ فطر کا مسلمانوں پر یہاں تک کہ غالم
باب :اگر ہللا پاک کسی کو بن مانگے اور بن دل لگائے لونڈی پر بھی فرض ہونا
اور امیدوار رہے کوئی چیز دال دے ( تو اس کو لے باب :صدقہ فطر میں اگر َجو دے تو ایک صاع ادا کرے
لے ) باب :گیہوں یا دوسرا اناج بھی صدقہ فطر میں ایک
باب :اگر کوئی شخص اپنی دولت بڑھانے کے لیے صاع ہونا چاہیے
لوگوں سے سوال کرے ؟ باب :صدقہ فطر میں کھجور بھی ایک صاع نکالی جائے
www.islamicurdubooks.com 10
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 11
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :مکہ شریف کے گھر مکان میراث ہو سکتے ہیں باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا طواف کے ساتھ
ان کا بیچنا اور خریدنا جائز ہے چکروں کے بعد دو رکعتیں پڑھنا
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مکہ میں کہاں اترے باب :جو شخص پہلے طواف یعنی طواف قدوم کے بعد
تھے ؟ پھر کعبہ کے نزدیک نہ جائے اور عرفات میں حج
تعالی نے سورۃ ابراہیم میں فرمایا اور جب ٰ باب :ہللا کرنے کے لیے جائے
ابراہیم نے کہا میرے رب ! اس شہر کو امن کا شہر بنا باب :اس شخص کے بارے میں جس نے طواف کی دو
اور مجھے اور میری اوالد کو اس سے محفوظ رکھیو رکعتیں مسجد الحرام سے باہر پڑھیں
تعالی نے سورۃ المائدہ میں فرمایا ہللا نے کعبہ ٰ باب :ہللا باب :اس سے متعلق کہ جس نے طواف کی دو رکعتیں
کو عزت واال گھر اور لوگوں کے قیام کی جگہ بنایا ہے مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھیں
اور اس طرح حرمت والے مہینہ کو بنایا ۔ باب :صبح اور عصر کے بعد طواف کرنا
باب :کعبہ پر غالف چڑھانا باب :مریض آدمی سوار ہو کر طواف کر سکتا ہے
باب :کعبہ کے گرانے کا بیان باب :حاجیوں کو پانی پالنا
باب :حجر اسود کا بیان باب :زمزم کا بیان
باب :کعبہ کا دروازہ اندر سے بند کر لینا اور اس کے باب :قران کرنے واال ایک طواف کرے یا دو ؟
ہر کونے میں نماز پڑھنا جدھر چاہے باب ( :کعبہ کا ) طواف وضو کر کے کرنا
باب :کعبہ کے اندر نماز پڑھنا تعالی
ٰ باب :صفا اور مروہ کی سعی واجب ہے کہ یہ ہللا
باب :جو کعبہ میں داخل نہ ہو کی نشانیوں میں سے ہیں
باب :جس نے کعبہ کے چاروں کونوں میں تکبیر کہی باب :صفا اور مروہ کے درمیان کس طرح دوڑے
باب :رمل کی ابتداء کیسے ہوئی ؟ باب :حیض والی عورت بیت ہللا کے طواف کے سوا
باب :جب کوئی مکہ میں آئے تو پہلے حجر اسود کو تمام ارکان بجا الئے
چومے طواف شروع کرتے وقت اور تین پھیروں میں منی کو جاتے وقت باب :جو شخص مکہ میں رہتا ہو وہ ٰ
رمل کرے بطحاء وغیرہ مقاموں سے احرام باندھے
باب :حج اور عمرہ میں رمل کرنے کا بیان باب :آٹھویں ذی الحجہ کو نماز ظہر کہاں پڑھی جائے
باب :حجر اسود کو چھڑی سے چھونا اور چومنا باب :منی میں نماز پڑھنے کا بیان
باب :اس شخص سے متعلق جس نے صرف دونوں باب :عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان
ارکان یمانی کا استالم کیا باب :صبح کے وقت منی سے عرفات جاتے ہوئے لبیک
باب :حجر اسود کو بوسہ دینا اور تکبیر کہنے کا بیان
باب :حجر اسود کے سامنے پہنچ کر اس کی طرف باب :عرفہ کے دن گرمی میں دوپہر کو روانہ ہونا
اشارہ کرنا ( جب چومنا نہ ہو سکے ) باب :عرفات میں جانور پر سوار ہو کر وقوف کرنا
باب :حجر اسود کے سامنے آ کر تکبیر کہنا باب :عرفات میں دو نمازوں ( ظہر اور عصر ) کو مال
باب :جو شخص ( حج یا عمرہ کی نیت سے ) مکہ میں کر پڑھنا
آئے تو اپنے گھر لوٹ جانے سے پہلے طواف کرے باب :میدان عرفات میں خطبہ مختصر دینا
پھر دوگانہ طواف ادا کرے پھر صفا پہاڑ پر جائے باب :وقوف کے لیے جلدی کرنا
باب :عورتیں بھی مردوں کے ساتھ طواف کریں باب :میدان عرفات میں ٹھہرنے کا بیان
باب :طواف میں باتیں کرنا باب :عرفات سے لوٹتے وقت کس چال سے چلے
باب :جب طواف میں کسی کو باندھا دیکھے یا کوئی باب :عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا
اور مکروہ چیز تو اس کو کاٹ سکتا ہے باب :عرفات سے لوٹتے وقت رسول ہللا صلی ہللا علیہ
باب :بیت ہللا کا طواف کوئی ننگا آدمی نہیں کر سکتا وسلم کا لوگوں کو سکون و اطمینان کی ہدایت کرنا اور
اور نہ کوئی مشرک حج کر سکتا ہے کوڑے سے اشارہ کرنا
باب :اگر طواف کرتے کرتے بیچ میں ٹھہر جائے باب :مزدلفہ میں دو نمازیں ایک ساتھ مال کر پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 12
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :مغرب اور عشاء مزدلفہ میں مال کر پڑھنا اور منی میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے جہاں بابٰ :
سنت وغیرہ نہ پڑھنا نحر کیا وہاں نحر کرنا
باب :جس نے کہا کہ ہر نماز کے لیے اذان اور تکبیر باب :اپنے ہاتھ سے نحر کرنا
کہنی چاہئے اس کی دلیل باب :اونٹ کو باندھ کر نحر کرنا
باب :عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ کی رات میں آگے باب :اونٹوں کو کھڑا کر کے نحر کرنا
منی روانہ کر دینا ،وہ مزدلفہ میں ٹھہریں اور دعا کریں باب :قصاب کو بطور مزدوری اس قربانی کے جانوروں
اور چاند ڈوبتے ہی چل دیں میں سے کچھ نہ دیا جائے
باب :فجر کی نماز مزدلفہ ہی میں پڑھنا باب :قربانی کی کھال خیرات کر دی جائے گی
باب :مزدلفہ سے کب چال جائے ؟ باب :قربانی کے جانوروں کے جھول بھی صدقہ کر
باب :دسویں تاریخ کو صبح تک تکبیر اور لبیک کہتے دیے جائیں
رہنا جمرہ عقبہ کی رمی تک اور چلتے ہوئے ( سواری تعالی نے فرمایا اور جب ہم نے بتال دیا ابراہیم ٰ باب :ہللا
پر کسی کو ) اپنے پیچھے بٹھا لینا کو ٹھکانا اس گھر کا اور کہہ دیا کہ شریک نہ کر میرے
باب ( :سورۃ البقرہ کی اس آیت کی تفسیر میں ) پس ساتھ کسی کو ،اور
جو شخص تمتع کرے حج کے ساتھ عمرہ کا یعنی حج باب :قربانی کے جانوروں میں سے کیا کھائیں اور کیا
تمتع کر کے فائدہ اٹھائے تو اس پر ہے جو کچھ میسر خیرات کریں
ہو قربانی سے اور اگر کسی کو قربانی میسر نہ ہو تو باب :سر منڈوانے سے پہلے ذبح کرنا
تین دن کے روزے ایام حج میں اور سات دن کے روزے باب :اس کے متعلق جس نے احرام کے وقت سر کے
گھر واپس ہونے پر رکھے ،یہ پورے دس دن ( کے بالوں کو جما لیا اور احرام کھولتے وقت سر منڈوا لیا
روزے ) ہوئے ، باب :احرام کھولتے وقت بال منڈوانا یا ترشوانا
باب :قربانی کے جانور پر سوار ہونا ( جائز ہے ) باب :تمتع کرنے واال عمرہ کے بعد بال ترشوائے
باب :اس شخص کے بارے میں جو اپنے ساتھ قربانی باب :دسویں تاریخ میں طواف الزیارۃ کرنا
کا جانور لے جائے باب :کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے
باب :اس شخص کے بارے میں جس نے قربانی کا بھول کر یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈوا لیا تو کیا حکم
جانور راستے میں خریدا ہے ؟
باب :جس نے ذو الحلیفہ میں اشعار کیا اور قالدہ پہنایا باب :جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا
پھر احرام باندھا ! منی کے دنوں میں خطبہ سنانا بابٰ :
باب :گائے اونٹ وغیرہ قربانی کے جانوروں کے باب :منی کی راتوں میں جو لوگ مکہ میں پانی پالتے
قالوے بٹنے کا بیان ہیں یا اور کچھ کام کرتے ہیں وہ مکہ میں رہ سکتے
باب :قربانی کے جانور کا اشعار کرنا ہیں
باب :اس کے بارے میں جس نے اپنے ہاتھ سے باب :کنکریاں مارنے کا بیان
( قربانی کے جانوروں کو ) قالئد پہنائے باب :رمی جمار وادی کے نشیب سے کرنے کا بیان
باب :بکریوں کو ہار پہنانے کا بیان باب :رمی جمار سات کنکریوں سے کرنا
باب :اون کے ہار بٹنا باب :اس شخص کے متعلق جس نے جمرہ عقبہ کی
باب :جوتوں کا ہار ڈالنا رمی کی تو بیت ہللا کو اپنی بائیں طرف کیا
باب :قربانی کے جانوروں کے لیے جھول کا ہونا باب :اس بیان میں کہ ( حاجی کو ) کنکری مارتے وقت
باب :اس شخص کے بارے میں جس نے اپنی ہدی ہللا اکبر کہنا چاہئے
راستہ میں خریدی اور اسے ہار پہنایا باب :اس کے متعلق جس نے جمرہ عقبہ کی رمی کی
باب :کسی آدمی کا اپنی بیویوں کی طرف سے ان کی اور وہاں ٹھہرا نہیں
اجازت کے بغیر گائے کی قربانی کرنا باب :جب حاجی دونوں جمروں کی رمی کر چکے تو
ہموار زمین پر قبلہ رخ کھڑا ہو جائے
www.islamicurdubooks.com 13
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :پہلے اور دوسرے جمرہ کے پاس جا کر دعا کے باب :حج ،عمرہ یا جہاد سے واپسی پر کیا دعا پڑھی
لیے ہاتھ اٹھانا جائے ؟
باب :دونوں جمروں کے پاس دعا کرنے کے بیان میں باب :مکہ آنے والے حاجیوں کا استقبال کرنا اور تین
باب :رمی جمار کے بعد خوشبو لگانا اور طواف الزیارۃ آدمیوں کا ایک سواری پر چڑھنا
سے پہلے سر منڈانا باب ( :مسافر کا اپنے ) گھر میں صبح کے وقت آنا
باب :طواف وداع کا بیان باب :شام میں گھر کو آنا
باب :اگر طواف افاضہ کے بعد عورت حائضہ ہو باب :آدمی جب اپنے شہر میں پہنچے تو گھر میں رات
جائے ؟ کو نہ جائے
باب :اس سے متعلق جس نے روانگی کے دن عصر کی باب :جس نے مدینہ طیبہ کے قریب پہنچ کر اپنی
نماز ابطح میں پڑھی سواری تیز کر دی ( تاکہ جلد سے جلد اس پاک شہر
باب :وادی محصب کا بیان میں داخلہ نصیب ہو )
ٰ
طوی میں قیام باب :مکہ میں داخل ہونے سے پہلے ذی تعالی کا یہ فرمانا کہ گھروں میں دروازوں
ٰ باب :ہللا
کرنا اور مکہ سے واپسی میں ذی الحلیفہ کے کنکریلے سے داخل ہوا کرو
میدان میں قیام کرنا باب :سفر بھی گویا عذاب کا ایک حصہ ہے
باب :اس سے متعلق جس نے مکہ سے واپس ہوتے باب :مسافر جب جلد چلنے کی کوشش کر رہا ہو اور
طوی میں قیام کیاٰ ہوئے ذی اپنے اہل میں جلد پہنچنا چاہئے
باب :زمانہ حج میں تجارت کرنا اور جاہلیت کے
بازاروں میں خرید و فروخت کا بیان کتاب محرم کے روکے جانے اور
باب ( :آرام کر لینے کے بعد ) وادی محصب سے آخری
رات میں چل دینا شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں
باب :محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے
کتاب عمرہ کے مسائل کا بیان باب :اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا
کے بیان میں
باب :عمرہ کا وجوب اور اس کی فضیلت
تو ( وہ کیا کرے )
باب :اس شخص کا بیان جس نے حج سے پہلے عمرہ
باب :حج سے روکے جانے کا بیان
کیا
باب :رک جانے کے وقت سر منڈوانے سے پہلے
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کتنے عمرے
قربانی کرنا
کئے ہیں ؟
باب :جس نے کہا کہ روکے گئے شخص پر قضاء
باب :رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
ضروری نہیں
باب :محصب کی رات عمرہ کرنا یا اس کے عالوہ کسی
تعالی کا فرمان کہ اگر تم میں کوئی بیمار ہو یا
ٰ باب :ہللا
دن بھی عمرہ کرنے کا بیان
اس کے سر میں ( جوؤں کی ) کوئی تکلیف ہو تو اسے
باب :تنعیم سے عمرہ کرنا
روزے یا صدقے یا قربانی کا فدیہ دینا چاہئے
باب :حج کے بعد عمرہ کرنا اور قربانی نہ دینا تعالی کا فرمان یا صدقہ ( دیا جائے ) یہ صدقہ باب :ہللا
ٰ
باب :عمرہ میں جتنی تکلیف ہو اتنا ہی ثواب ہے چھ مسکینوں کو کھانا کھالنا ہے
باب ( :حج کے بعد ) عمرہ کرنے واال عمرہ کا طواف باب :فدیہ میں ہر فقیر کو آدھا صاع غلہ دینا
کر کے مکہ سے چل دے تو طواف وداع کی ضرورت باب :قرآن مجید میں «نسك» سے مراد بکری ہے
ہے یا نہیں ہے
تعالی کا فرمان ( سورۃ البقررہ میں ) کہ حج ٰ باب :ہللا
باب :عمرہ میں ان ہی کاموں کا پرہیز ہے جن سے حج
میں شہوت کی باتیں نہیں کرنی چاہئے
میں پرہیز ہے
تعالی کا فرمان ( سورۃ البقررہ میں ) کہ حج ٰ باب :ہللا
باب :عمرہ کرنے واال احرام سے کب نکلتا ہے ؟
میں گناہ اور جھگڑا نہ کرنا چاہئے
www.islamicurdubooks.com 14
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 15
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صحیح بخاری
حدیث نمبر942 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم يَ ْعنِي الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :سأ َ ْلتُهُ ،هَلْ َ
صلَّى النَّبِ ُّي َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ص 'لَّى
ول هَّللا ِ َ ف ؟ قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ سالِ ٌم ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما قَا َلَ " :غ َز ْو ُ
ت َم' َع َر ُس ' ِ صاَل ةَ ْال َخ ْو ِ
َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي لَنَا فَقَ''ا َم ْ
ت طَائِفَ 'ةٌ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قِبَ َل نَجْ ٍد فَ َوا َز ْينَا ْال َع ُد َّو فَ َ
صافَ ْفنَا لَهُ ْم ،فَقَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت طَائِفَ'ةٌ َعلَى ْال َع' ُد ِّو َو َر َك' َع َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِ َم ْن َم َع' هُ َو َس' َج َد َس'جْ َدتَي ِْن ،ثُ َّم ص'لِّي َوأَ ْقبَلَ ْ
َم َعهُ تُ َ
www.islamicurdubooks.com 16
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ِه ْم َر ْك َعةً َو َس َج َد َس'جْ َدتَي ِْن ثُ َّم ان الطَّائِفَ ِة الَّتِي لَ ْم تُ َ
صلِّ فَ َجا ُءوا فَ َر َك َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ ص َرفُوا َم َك َ
ا ْن َ
َسلَّ َم ،فَقَا َم ُكلُّ َو ِ
اح ٍد ِم ْنهُ ْم فَ َر َك َع لِنَ ْف ِس ِه َر ْك َعةً َو َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے زہری سے پوچھا کیا نبی ک''ریم
صلی ہللا علیہ وسلم نے صلوۃ خوف پڑھی تھی؟ اس پر انہوں نے فرمایا کہ ہمیں سالم نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر
رضی ہللا عنہما نے بتالیا کہ میں نجد کی طرف ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ غ''زوہ( ذات الرق''اع) میں
شریک تھا۔ دشمن سے مقابلہ کے وقت ہم نے ص''فیں بان''دھیں۔ اس کے بع''د رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہمیں
خوف کی نماز پڑھائی( تو ہم میں سے) ایک جماعت آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھنے میں ش''ریک ہ''و
گئی اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابلہ میں کھڑا رہا۔ پھ''ر رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اپ''نی اقت''داء میں نم''از
پڑھنے والوں کے ساتھ ایک رکوع اور دو سجدے کئے۔ پھر یہ لوگ لوٹ کر اس جم''اعت کی جگہ آ گ''ئے جس نے
ابھی نماز نہیں پڑھی تھی۔ اب دوسری جماعت آئی۔ ان کے ساتھ بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک رک''وع اور دو
سجدے کئے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھ''یر دی''ا۔ اس گ''روہ میں س''ے ہ''ر ش''خص کھ''ڑا ہ''وا اور اس نے
اکیلے اکیلے ایک رکوع اور دو سجدے ادا کئے۔
صالَ ِة ا ْل َخ ْو ِ
ف ِر َجاالً َو ُر ْكبَانًا 2- اب َ
:بَ ُ
باب :خوف کی نماز پیدل اور سوار رہ کر پڑھنا قرآن شریف میں «رجاال» « ،راجل» کی جمع
ہے ( یعنی پاپیادہ )
حدیث نمبر943 :
وس'ى ب ِْن ُع ْقبَ'ةَ، َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َس' ِعي ٍد ْالقُ َر ِش' ُّي ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبِي ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا اب ُْن ُج' َري ٍ
ْجَ ، ع ْنُ م َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
اختَلَطُ''وا قِيَا ًم''اَ ،و َزا َد اب ُْن ُع َم' َرَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َع ْننَافِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َر ، نَحْ' ًوا ِم ْن قَ' ْ'و ِل ُم َجا ِه' ٍد إِ َذا ْ
ك فَ ْليُ َ
صلُّوا قِيَا ًما َو ُر ْكبَانًا". َو َسلَّ َمَ " ،وإِ ْن َكانُوا أَ ْكثَ َر ِم ْن َذلِ َ
یحیی نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ
ٰ یحیی بن سعید قرشی نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے میرے باپ
ٰ ہم سے سعید بن
موسی بن عقبہ نے ،ان سے نافع نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما
ٰ ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ،ان سے
نے مجاہد کے قول کی طرح بیان کیا کہ جب جنگ میں لوگ ایک دوسرے سے گٹھ ج''ائیں ت''و کھ''ڑے کھ''ڑے نم''از
www.islamicurdubooks.com 17
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پڑھ لیں اور ابن عمر رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے اپ''نی روایت میں اض''افہ اور کی''ا ہے کہ
اگر کافر بہت سارے ہ''وں کہ مس''لمانوں ک''و دم نہ لی''نے دیں ت''و کھ''ڑے کھ''ڑے اور س''وار رہ کر( جس ط''ور ممکن
ہو) اشاروں سے ہی سہی مگر نماز پڑھ لیں۔
صالَ ِة ا ْل َخ ْو ِ
ف: ضا فِي َ
ض ُه ْم بَ ْع ً
س بَ ْع ُ
اب يَ ْح ُر ُ
-3بَ ُ
باب :خوف کی نماز میں نمازی ایک دوسرے کی حفاظت کرتے ہیں
حدیث نمبر944 :
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن
الزبَ ْي ِديِّ َ ، ع ِنُّ
بَ ، ع ْنُّ َح َّدثَنَاَ ح ْي َوةُ ب ُْن ُش َري ٍ
ْح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َحرْ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوقَ''ا َم النَّاسُ َم َع' هُ فَ َكبَّ َر َو َكبَّرُوا
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :قَ''ا َم النَّبِ ُّي َ ُع ْتبَةََ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ين َس ' َج ُدوا َو َح َر ُس 'وا إِ ْخ' َوانَهُ ْمَ ،وأَتَ ِ
ت َم َعهَُ ،و َر َك َع َو َر َك َع نَاسٌ ِم ْنهُ ْم ،ثُ َّم َس َج َد َو َس َج ُدوا َم َعهُ ،ثُ َّم قَا َم لِلثَّانِيَ ِة فَقَا َم الَّ ِذ َ
ضهُ ْم بَ ْعضًا".صاَل ٍة َولَ ِك ْن يَحْ رُسُ بَ ْع ُ الطَّائِفَةُ اأْل ُ ْخ َرى فَ َر َكعُوا َو َس َج ُدوا َم َعهُ َوالنَّاسُ ُكلُّهُ ْم فِي َ
ہم سے حیوہ بن شریح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن حرب نے زبیدی سے بیان کیا ،ان سے زہ''ری
نے ،ان س''ے عبی''دہللا بن عب''دہللا بن عتبہ بن مس''عود نے ،ان س''ے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور دوسرے لوگ بھی آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی اقت''داء میں کھ''ڑے ہ''وئے۔
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے تکبیر کہی تو لوگوں نے بھی تکبیر کہی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے رکوع کی''ا ت''و
لوگوں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ رکوع اور سجدہ کر لیا تھا وہ کھڑے کھ'ڑے اپ'نے بھ'ائیوں کی نگ'رانی
کرتے رہے۔ اور دوسرا گروہ آیا۔( جو اب تک حفاظت' کے ل''یے دش''من کے مق''ابلہ میں کھ''ڑا رہ''ا بع''د میں) اس نے
بھی رکوع اور سجدے کئے۔ سب لوگ نماز میں تھے لیکن لوگ ایک دوسرے کی حفاظت کر رہے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 18
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ئ لِنَ ْف ِس' ِه ،فَ'إ ِ ْن لَ ْم يَ ْق' ِدرُوا َعلَى صلَّ ْوا إِي َما ًء ُكلُّ ا ْم' ِ
'ر ٍ صاَل ِة َ ان تَهَيَّأ َ ْالفَ ْت ُح َولَ ْم يَ ْق ِدرُوا َعلَى ال َّ
َوقَا َل اأْل َ ْو َزا ِع ُّي :إِ ْن َك َ
صلَّ ْوا َر ْك َعةً َو َسجْ َدتَي ِْن ،فَإ ِْن ف ْالقِتَا ُل أَ ْو يَأْ َمنُوا فَيُ َ
صلُّوا َر ْك َعتَي ِْن ،فَإ ِ ْن لَ ْم يَ ْق ِدرُوا َ صاَل ةَ َحتَّى يَ ْن َك ِش َاإْل ِ ي َما ِء أَ َّخرُوا ال َّ
لَ ْم يَ ْق ِدرُوا اَل يُجْ ِزئُهُ ُم التَّ ْكبِي ُر َويُ َؤ ِّخرُوهَا' َحتَّى يَأْ َمنُوا َوبِ ِه ،قَا َل َم ْكحُولٌ:
اور امام اوزاعی رحمہ ہللا نے کہا کہ جب فتح سامنے ہو اور نماز پڑھنی ممکن نہ رہے تو اشارہ سے نماز پڑھ لیں۔
ہر شخص اکیلے اکیلے اگر اشارہ بھی نہ کر سکیں ت''و ل''ڑائی کے ختم ہ''ونے ت''ک ی''ا امن ہ''ونے ت''ک نم''از موق''وف
رکھیں ،اس کے بعد دو رکعتیں پڑھ لیں۔ اگر دو رکعت نہ پڑھ سکیں تو ایک ہی رکوع اور دو سجدے کر لیں اگر یہ
بھی نہ ہو سکے تو صرف تکبیر تحریمہ کافی نہیں ہے ،امن ہونے تک نماز میں دیر کریں۔ مکحول تابعی کا یہ قول
ہے۔
www.islamicurdubooks.com 19
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر945 :
'يرَ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةََ ، ع ْنَ ج''ابِ ِر ب ِْنَح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ و ِكي ٌعَ ، ع ْنَ علِ ِّي ب ِْن ُمبَا َر ٍكَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ ٍ
ص' َر َحتَّى ْت ْال َع ْ
ص'لَّي ُ
ش َويَقُ''ولُ :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ َما َ َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :جا َء ُع َم ُر يَ ْو َم ْال َخ ْن' َد ِ
ق فَ َج َع' َل يَ ُس'بُّ ُكفَّا َر قُ' َر ْي ٍ
'ان ص'لَّ ْيتُهَا بَ ْع' ُد ،قَ''ا َل :فَنَ' َز َل إِلَى ب ْ
ُط َح' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ " :وأَنَا َوهَّللا ِ َما َ ت ال َّش ْمسُ أَ ْن تَ ِغ َ
يب ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ َكا َد ِ
صلَّى ْال َم ْغ ِر َ
ب بَ ْع َدهَا". صلَّى ْال َعصْ َر بَ ْع َد َما َغابَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ فَتَ َوضَّأ َ َو َ
یحیی بن ابی کثیر نے،
ٰ یحیی بن جعفر نے بیان کیا کہ ہم سے وکیع نے علی بن مبارک سے بیان کیا ،ان سے
ٰ ہم سے
ان سے ابوسلمہ نے ،ان سے جابر بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہ نے کہ عمر رضی ہللا عنہ غزوہ خن''دق کے دن
کفار کو برا بھال کہتے ہوئے آئے اور عرض کرنے لگے کہ یا رسول ہللا! سورج ڈوبنے ہی کو ہے اور میں نے ت''و
اب تک عصر کی نماز نہیں پڑھی ،اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ بخ''دا میں نے بھی ابھی ت''ک
نہیں پڑھی انہوں نے بیان کیا کہ پھر آپ بطحان کی طرف گئے( جو مدینہ میں ای'ک می'دان تھ'ا) اور وض'و ک'ر کے
آپ نے وہاں سورج غروب ہونے کے بعد عصر کی نماز پڑھی ،پھر اس کے بعد نماز مغرب پڑھی۔
ب َوا ْل َم ْطلُو ِ
ب َرا ِكبًا َوإِي َما ًء: صالَ ِة الطَّالِ ِ
اب َ
-5بَ ُ
باب :جو دشمن کے پیچھے لگا ہو یا دشمن اس کے پیچھے لگا ہو وہ سوار رہ کر اشارے ہی
سے نماز پڑھ لے
ك اأْل َ ْم ُر ِع ْن َدنَا إِ َذا
صاَل ةَ ُش َرحْ بِي َل ب ِْن ال ِّس ْم ِط َوأَصْ َحابِ ِه َعلَى ظَه ِْر ال َّدابَّ ِة ،فَقَا َلَ :ك َذلِ َ
ت لِأْل َ ْو َزا ِع ِّي َ
َوقَا َل ْال َولِي ُد َذ َكرْ ُ
صلِّيَ َّن أَ َح ٌد ْال َعصْ َر إِاَّل فِي بَنِي قُ َر ْيظَةَ. ت َواحْ تَ َّج ْال َولِي ُد بِقَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل يُ َ ف ْالفَ ْو ُ
تُ ُخ ِّو َ
اور ولید بن مسلم نے کہا میں نے امام اوزاعی سے شرحبیل بن سمط اور ان کے س''اتھیوں کی نم''از ک''ا ذک''ر کی''ا کہ
انہوں نے سواری پر ہی نماز پڑھ لی ،تو انہوں نے کہا ہمارا بھی یہی مذہب ہے جب نماز قضاء ہونے کا ڈر ہو۔ اور
ولید نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے اس اشارے سے دلیل لی کہ کوئی تم میں س''ے عص''ر کی نم''از نہ پ''ڑھے
مگر بنی قریظہ کے پاس پہنچ کر۔
www.islamicurdubooks.com 20
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر946 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ِد ب ِْن أَ ْس َما َء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةَُ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر ، قَ''ا َل :قَ''ا َل النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ
ص' ُر فِي ْض'هُ ُم ْال َع ْ
ك بَع َ صلِّيَ َّن أَ َح ٌد ْال َعصْ َر إِاَّل فِي بَنِي قُ َر ْيظَةَ" ،فَ''أ َ ْد َر َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَنَا لَ َّما َر َج َع ِم ْن اأْل َحْ َزا ِ
ب" :اَل يُ َ
ص'لَّى هَّللا ُ
ك ،فَ' ُذ ِك َر لِلنَّبِ ِّي َ ص'لِّي لَ ْم يُ' َر ْد ِمنَّا َذلِ' َ صلِّي َحتَّى نَأْتِيَهَاَ ،وقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْم :بَلْ نُ َ ضهُ ْم :اَل نُ َ يق ،فَقَا َل بَ ْع ُ الطَّ ِر ِ
احدًا ِم ْنهُ ْم. َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَلَ ْم يُ َعنِّ ْ
ف َو ِ
ہم سے عبدہللا بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جویریہ بن اسماء نے نافع سے ،ان سے عبدہللا بن عمر
رضی ہللا عنہما نے کہجب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم غزوہ خندق سے فارغ ہ''وئے( ابوس''فیان ل''وٹے) ت''و ہم س''ے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص بنو قریظہ کے محلہ میں پہنچ''نے س''ے پہلے نم''از عص''ر نہ پ''ڑھے
لیکن جب عصر کا وقت آیا تو بعض صحابہ نے راس'تہ ہی میں نم'از پ'ڑھ لی اور بعض ص'حابہ رض'ی ہللا عنہم نے
کہا کہ ہم بنو قریظہ کے محلہ میں پہنچنے پر نماز عصر پڑھیں گے اور کچھ حضرات کا خیال یہ ہوا کہ ہمیں نم''از
پڑھ لینی چاہیے کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا مقصد یہ نہیں تھا کہ نماز قض'اء ک'ر لیں۔ پھ'ر جب آپ س'ے
اس کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کسی پر بھی مالمت نہیں فرمائی۔
ب: اإل َغ َ
ار ِة َوا ْل َح ْر ِ صالَ ِة ِع ْن َد ِ
ح َوال َّ
الص ْب ِ اب التَّ ْب ِكي ِر َوا ْل َغلَ ِ
س ِب ُّ -6بَ ُ
باب :حملہ کرنے سے پہلے صبح کی نماز اندھیرے میں جلدی پڑھ لینا اسی طرح لڑائی میں
( طلوع فجر کے بعد فوراً ادا کر لینا )
حدیث نمبر947 :
س ب ِْن َمالِ ٍك" ، أَ َّن َرسُو َل
ت ْالبُنَانِ ِّيَ ، ع ْن أَنَ ِ
بَ ، وثَابِ ٍ
صهَ ْي ٍ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ب ِْن ُ
ت َخ ْيبَ'رُ ،إِنَّا إِ َذا نَ َز ْلنَا بِ َس'ا َح ِة قَ ْ'و ٍم ب فَقَ''ا َل :هَّللا ُ أَ ْكبَ' ُر َخ ِ
'ربَ ْ س ،ثُ َّم َر ِك َ ص'لَّى ُّ
الص' ْب َح بِ َغلَ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
هَّللا ِ َ
'ونُ :م َح َّم ٌدَ ،و ْال َخ ِميسُ ،قَ''ا َلَ :و ْال َخ ِميسُ ْال َجيْشُ فَظَهَ' َر الس' َك ِك َويَقُولُ' َ ين ،فَ َخ َرجُوا يَ ْس َع ْو َن فِي ِّصبَا ُح ْال ُم ْن َذ ِر َ
فَ َسا َء َ
ت ص'فِيَّةُ لِ ِدحْ يَ'ةَ ْال َك ْلبِ ِّي َو َ
ص'ا َر ْ ص'ا َر ْ
ت َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَقَتَ َل ْال ُمقَاتِلَ'ةَ َو َس'بَى ال' َّذ َر ِ
اريَّ ،فَ َ َعلَ ْي ِه ْم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت : يَا أَبَا ُم َح َّم ٍد أَ ْن َ
ت ص َداقَهَا ِع ْتقَهَ''ا ،فَقَ''ا َلَ ع ْب' ُد ْال َع ِزيز لِثَ''ابِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم تَ َز َّو َجهَا َو َج َع َل َ
ُول هَّللا ِ َ
لِ َرس ِ
ت أَنَسًاَ ما أَ ْمهَ َرهَا ؟ قَا َل :أَ ْمهَ َرهَا نَ ْف َسهَا فَتَبَ َّس َم".
َسأ َ ْل َ
www.islamicurdubooks.com 21
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے حم'اد بن زی'د نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے عب'دالعزیز بن
صہیب اور ثابت بنانی نے ،بیان کیا ان سے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے صبح کی نماز اندھیرے ہی میں پڑھا دی ،پھر سوار ہ''وئے( پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم خی''بر پہنچ گ''ئے
اور وہاں کے یہودیوں کو آپ کے آنے کی اطالع ہو گئی) اور فرمایا« هللا اكبر» خیبر پ''ر برب''ادی آ گ''ئی۔ ہم ت''و جب
کسی قوم کے آنگن میں اتر جائیں تو ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح منحوس ہو گی۔ اس وقت خیبر کے یہودی گلی''وں
میں یہ کہتے ہوئے بھ''اگ رہے تھے کہ محمد ص''لی ہللا علیہ وس''لم لش''کر س''میت آ گ''ئے۔ راوی نے کہ''ا کہ( روایت
میں) لفظ«خميس» لشکر کے معنی میں ہے۔ آخر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو فتح ہوئی۔ لڑنے والے ج''وان قت''ل
کر دئیے گئے ،عورتیں اور بچے قید ہوئے۔ اتفاق سے صفیہ ،دحیہ کلبی کے حص''ہ میں آئیں۔ پھ''ر رس''ول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم کو ملیں اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا اور آزادی ان ک''ا مہ''ر ق''رار پای''ا۔ عب''دالعزیز
نے ثابت سے پوچھا :ابو محمد! کیا تم نے انس رضی ہللا عنہ سے دریافت کیا تھا کہ صفیہ کا مہر آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے مقرر کیا تھا انہوں نے جواب دیا کہ خود انہیں کو ان کے مہ''ر میں دے دی''ا تھ''ا۔ کہ''ا کہ اب''و محم''د اس پ''ر
مسکرا دیئے۔
www.islamicurdubooks.com 22
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب العيدين
کتاب عیدین' کے مسائل کے بیان میں
اب في ا ْل ِعي َد ْي ِن َوالتَّ َج ُّم ِل فِي ِه:
-1بَ ٌ
باب :دونوں عیدوں اور ان میں زیب و زینت کرنے کا بیان
حدیث نمبر948 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ سالِ ُم ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر قَا َل:
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ُّوق فَأ َ َخ َذهَا ،فَأَتَى بِهَا َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''ا َل :يَا َر ُس'و َل أَ َخ َذ ُع َم ُر ُجبَّةً ِم ْن إِ ْستَ ْب َر ٍ
ق تُبَا ُ
ع فِي الس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِنَّ َما هَ ' ِذ ِه لِبَ''اسُ َم ْن اَل خَاَل َ
ق لَ 'هُ هَّللا ِ ا ْبتَ ْع هَ ِذ ِه تَ َج َّملْ بِهَا لِ ْل ِعي ِد َو ْال ُوفُو ِد ،فَقَا َل لَهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اج ،فَأ َ ْقبَ َل بِهَا ُع َمرُ ،فَ''أَتَى ث ،ثُ َّم أَرْ َس َل إِلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ُجبَّ ِة ِديبَ ٍ ث ُع َم ُر َما َشا َء هَّللا ُ أَ ْن يَ ْلبَ َ فَلَبِ َ
ق لَ'هُ َوأَرْ َس' ْل َ
ت إِلَ َّ
ي ك قُ ْل َ
ت إِنَّ َما هَ' ِذ ِه لِبَ'اسُ َم ْن اَل خَاَل َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم فَقَ'ا َل :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ إِنَّ َ
بِهَا َرسُو َل هَّللا ِ َ
صيبُ بِهَا َحا َجتَ َ
ك"'. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :تَبِي ُعهَا أَ ْو تُ ِ
بِهَ ِذ ِه ْال ُجبَّ ِة ،فَقَا َل لَهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے س''الم
بن عبدہللا نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ عمر رضی ہللا عنہ ایک م''وٹے ریش''می ک''پڑے
کا چغہ لے کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر' ہوئے جو بازار میں بک رہا تھ'ا کہ'نے لگے :ی'ا
رسول ہللا! آپ اسے خرید لیجئے اور عید اور وفود کی پذیرائی کے لیے اسے پہن کر زینت فرمای''ا کیج''ئے۔ اس پ''ر
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو وہ پہ''نے گ''ا جس کا( آخ''رت میں) ک''وئی حص''ہ نہیں۔ اس کے بع''د
جب تک ہللا نے چاہا عمر رہی پھر ایک دن رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے خ''ود ان کے پ''اس ای''ک ریش''می چغہ
تحفہ میں بھیجا۔ عمر رضی ہللا عنہ اسے لیے ہوئے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہ''ا کہ
یا رسول ہللا! آپ نے تو یہ فرمایا کہ اس کو وہ پہنے گا جس کا آخرت میں ک''وئی حص''ہ نہیں پھ''ر آپ نے یہ م''یرے
پاس کیوں بھیجا؟ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اسے تیرے پہننے کو نہیں بھیجا بلکہ اس لیے
کہ تم اسے بیچ کر اس کی قیمت اپنے کام میں الؤ۔
www.islamicurdubooks.com 23
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر950 :
ين صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوإِ َّما قَا َل :تَ ْشتَ ِه َ
ين تَ ْنظُ ِر َ ب فَإ ِ َّما َسأ َ ْل ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ق َو ْال ِح َرا ِ ان يَ ْو َم ِعي ٍد يَ ْل َعبُ السُّو َد ُ
ان بِال َّد َر ِ َو َك َ
ت ،قَ'ا َلَ :ح ْس'ب ُِك ،قُ ْل ُ
ت: ت :نَ َع ْم ،فَأَقَا َمنِي َو َرا َءهُ َخدِّي َعلَى َخ' ِّد ِه َوهُ' َو يَقُ'ولُُ :دونَ ُك ْم يَا بَنِي أَرْ فِ' َدةَ َحتَّى إِ َذا َملِ ْل ُ
فَقُ ْل ُ
نَ َع ْم ،قَا َل :فَ ْاذهَبِي".
www.islamicurdubooks.com 24
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور یہ عید کا دن تھا۔ حبشہ کے کچھ لوگ ڈھالوں اور برچھوں س'ے کھی'ل رہے تھے۔ اب خ'ود میں نے کہ''ا ی''ا ن'بی
ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ کی''ا تم یہ کھی''ل دیکھ''و گی؟ میں نے کہ''ا جی ہ''اں۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے مجھے اپنے پیچھے کھڑا کر لیا۔ میرا رخسار آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے رخسار پر تھ''ا اور آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم فرما رہے تھے کھیلو کھیلو اے ب'نی ارف'دہ یہ حبش'ہ کے لوگ'وں ک'ا لقب تھ'ا پھ'ر جب میں تھ'ک گ'ئی ت'و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بس! میں نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ۔
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ ،فَقَا َل" :إِ َّن أَ َّو َل َما نَ ْب َدأُ ِم ْن يَ ْو ِمنَا هَ' َذا أَ ْن نُ َ
ص 'لِّ َي ،ثُ َّم نَرْ ِج' َع فَنَ ْن َح' َر ،فَ َم ْن فَ َع' َل فَقَ' ْد َ
اب ُسنَّتَنَا"'.
ص َأَ َ
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہیں زبید بن ح''ارث' نے خ''بر دی ،انہ''وں نے
کہا کہ میں نے شعبی سے سنا ،ان سے براء بن ع''ازب رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم سے س'نا ،آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے عی'د کے دن خطبہ دی'تے ہ'وئے فرمای''ا کہ پہال ک''ام ج''و ہم آج کے
االضحی) میں کرتے ہیں ،یہ ہے کہ پہلے ہم نماز پڑھیں پھر واپس آ ک''ر قرب''انی ک''ریں۔ جس نے اس ط''رح
ٰ دن( عید
کیا وہ ہمارے طریق پر چال۔
حدیث نمبر952 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َس'ا َمةََ ، ع ْنِ ه َش' ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ'الَ ْ
ت:
ْس'تَا 'اث ،قَ''الَ ْ
تَ :ولَي َ ت اأْل َ ْن َ
ص'ا ُر يَ' ْ'و َم بُ َع' َ 'ان بِ َما تَقَ''ا َولَ ْ
ار تُ َغنِّيَ' ِ اري اأْل َ ْن َ
ص' ِ 'ان ِم ْن َج' َو ِ َد َخ َل أَبُو بَ ْك ٍر َو ِع ْن ِدي َج ِ
اريَتَ' ِ
www.islamicurdubooks.com 25
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هُ َش ْي ٌم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ عبَ ْي ' ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي بَ ْك' ِ
'ر ب ِْن َّح ِيمَ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ت"َ ،وقَالَ ُم َرجَّىط ِر َحتَّى يَأْ ُك َل تَ َم َرا ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل يَ ْغ ُدو يَ ْو َم ْالفِ ْ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ س ، قَا َلَ " :ك َ سَ ، ع ْن أَنَ ٍ أَنَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َويَأْ ُكلُه َُّن ِو ْترًا.
ب ُْن َر َجا ٍءَ : ح َّدثَنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا کہ ہم کو سعید بن س''لیمان نے خ''بر دی کہ ہمیں ہش''یم بن بش''یر نے خ''بر دی،
کہ''ا کہ ہمیں عب''دہللا بن ابی بک''ر بن انس نے خ''بر دی اور انہیں انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے ،آپ نے بتالی''ا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم عیدالفطر' کے دن نہ نکلتے جب تک کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم چن''د کھج''وریں نہ
کھا لیتے اور مرجی بن رجاء نے کہا کہ مجھ سے عبیدہللا بن ابی بکر نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ س''ے انس رض''ی ہللا
عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ،پھر یہی حدیث بیان کی کہ آپ طاق عدد کھجوریں کھاتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 26
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر955 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل:
بَ ر ِ ُورَ ، ع ْن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ب ِْن َع' ِ
'از ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
اب ك نُ ُس' َكنَا فَقَ' ْد أَ َ
ص' َ صلَّى َ
صاَل تَنَا َونَ َس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم اأْل َضْ َحى بَ ْع َد ال َّ
صاَل ِة ،فَقَا َلَ " :م ْن َ َخطَبَنَا النَّبِ ُّي َ
'ار َخ''ا ُل ْالبَ' َرا ِء :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ
ك لَهُ ،فَقَا َل أَبُو بُ''رْ َدةَ ب ُْن نِيَ' ٍ
صاَل ِة َواَل نُ ُس َ صاَل ِة فَإِنَّهُ قَ ْب َل ال َّ
ك قَ ْب َل ال َّ كَ ،و َم ْن نَ َس َ النُّ ُس َ
ون َش'اتِي أَ َّو َل َما يُ' ْ'ذبَ ُح فِي بَ ْيتِي
ْت أَ ْن تَ ُك َ ب َوأَحْ بَب ُت أَ َّن ْاليَ ْو َم يَ ْو ُم أَ ْك ٍل َو ُشرْ ٍ
صاَل ِة َو َع َر ْف ُ ت َشاتِي قَ ْب َل ال َّ فَإِنِّي نَ َس ْك ُ
ك َشاةُ لَحْ ٍم ،قَ''ا َل :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ فَ'إ ِ َّن ِع ْن' َدنَا َعنَاقًا لَنَا َج َذ َع' ةً ْت قَ ْب َل أَ ْن آتِ َي ال َّ
صاَل ةَ ،قَا َلَ :شاتُ َ فَ َذبَحْ ُ
ت َشاتِي َوتَ َغ َّدي ُ
ي َع ْن أَ َح ٍد بَ ْع َد َ
ك". ي ِم ْن َشاتَي ِْن أَفَتَجْ ِزي َعنِّي ،قَا َل :نَ َع ْمَ ،ولَ ْن تَجْ ِز َ
ِه َي أَ َحبُّ إِلَ َّ
www.islamicurdubooks.com 27
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے جریر نے بیان کی''ا ،ان س''ے منص''ور نے ،ان س''ے
ش''عبی نے ،ان س''ے ب''راء بن ع''ازب رض''ی ہللا عنہم''ا نے ،آپ نے کہ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے عی''د
االضحی کی نماز کے بعد خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ جس شخص نے ہماری نماز کی طرح نماز پڑھی اور ہم''اری
قربانی کی طرح قربانی کی اس کی قربانی صحیح ہوئی لیکن جو شخص نماز سے پہلے قربانی کرے وہ نم''از س''ے
پہلے ہی گوشت کھاتا ہے مگر وہ قربانی نہیں۔ براء کے ماموں ابو بردہ بن نیار یہ س''ن ک''ر ب''ولے کہ ی''ا رس''ول ہللا!
میں نے اپنی بکری کی قربانی نماز سے پہلے کر دی میں نے سوچا کہ یہ کھانے پینے کا دن ہے میری بک''ری اگ''ر
گھر کا پہال ذبیحہ بنے تو بہت اچھ'ا ہ'و۔ اس خی'ال س'ے میں نے بک''ری ذبح ک''ر دی اور نم'از س'ے پہلے ہی اس ک''ا
گوشت بھی کھا لیا۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تمہاری بکری گوشت کی بک''ری ہ''وئی۔ اب''وبردہ
بن نیار نے عرض کیا کہ میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ہے اور وہ مجھے گوش''ت کی دو بکری''وں س''ے بھی عزی''ز
ہے ،کیا اس سے میری قربانی ہو جائے گی؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہ''اں لیکن تمہ''ارے بع''د کس''ی کی
قربانی اس عمر کے بچے سے کافی نہ ہو گی۔
وج إِلَى ا ْل ُم َ
صلَّى بِ َغ ْي ِر ِم ْنبَ ٍر: اب ا ْل ُخ ُر ِ
-6بَ ُ
باب :عیدگاہ میں خالی جانا منبر نہ لے جانا
حدیث نمبر956 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ز ْي ُد ب ُْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنِ عيَ ِ
اض ب ِْن َعبْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن
ض ' َحى 'ر َواأْل َ ْ ط' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخ' ُر ُج يَ' ْ'و َم ْالفِ ْ حَ ، ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ ، قَا َلَ " :ك َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ أَبِي َسرْ ٍ
ص 'فُوفِ ِه ْم فَيَ ِعظُهُ ْم
اس َوالنَّاسُ ُجلُ''وسٌ َعلَى ُ ف فَيَقُو ُم ُمقَابِ َل النَّ ِ ص ِر ُ صاَل ةُ ،ثُ َّم يَ ْن َصلَّى ،فَأ َ َّو ُل َش ْي ٍء يَ ْب َدأُ بِ ِه ال َّ
إِلَى ْال ُم َ
ف" ،قَا َل أَبُو َس'' ِعي ٍد :فَلَ ْم ان ي ُِري ُد أَ ْن يَ ْقطَ َع بَ ْعثًا قَطَ َعهُ أَ ْو يَأْ ُم َر بِ َش ْي ٍء أَ َم َر بِ ِه ،ثُ َّم يَ ْن َ
ص ِر ُ ُوصي ِه ْم َويَأْ ُم ُرهُ ْم ،فَإ ِ ْن َك َ
َوي ِ
ان َوهُ َو أَ ِمي ُر ْال َم ِدينَ ِة فِي أَضْ حًى أَ ْو فِ ْ
ط ٍر ،فَلَ َّما أَتَ ْينَا ْال ُم َ
صلَّى إِ َذا ِم ْنبَ ٌر ك َحتَّى َخ َرجْ ُ
ت َم َع َمرْ َو َ يَ َز ِل النَّاسُ َعلَى َذلِ َ
ُص'لِّ َي فَ َجبَ' ْ'ذ ُ
ت بِثَ ْوبِ' ِه فَ َجبَ' َذنِي ،فَ'ارْ تَفَ َع فَ َخطَ َ
ب قَبْ' َل ان ي ُِري ُد أَ ْن يَرْ تَقِيَ'هُ قَبْ' َل أَ ْن ي َ بَنَاهُ َكثِي ُر ب ُْن الص َّْل ِ
ت ،فَإ ِ َذا َمرْ َو ُ
www.islamicurdubooks.com 28
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تَ :ما أَ ْعلَ ُم َوهَّللا ِ َخ ْي' ٌر ِم َّما اَل أَ ْعلَ ُم ،فَقَ''ا َل :إِ َّن
ب َما تَ ْعلَ ُم ،فَقُ ْل ُ
ت لَهَُ :غيَّرْ تُ ْم َوهَّللا ِ ،فَقَا َل أَبَا َس ِعي ٍد :قَ' ْد َذهَ َ
صاَل ِة ،فَقُ ْل ُ
ال َّ
صاَل ِة.صاَل ِة فَ َج َع ْلتُهَا قَ ْب َل ال َّ اس لَ ْم يَ ُكونُوا يَجْ لِس َ
ُون لَنَا بَ ْع َد ال َّ النَّ َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بی'ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س'ے محم'د بن جعف'ر' نے بی'ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ'ا کہ
مجھے زید بن اسلم نے خبر دی ،انہیں عیاض بن عبدہللا بن ابی سرح نے ،انہیں ابو سعید خ''دری رض''ی ہللا عنہ نے،
آپ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمعیدالفطر اور عید االضحی کے دن( مدینہ کے ب''اہر) عی''دگاہ تش''ریف لے
جاتے تو سب سے پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھاتے ،نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وس''لم لوگ''وں
کے سامنے کھڑے ہوتے۔ تمام لوگ اپنی ص''فوں میں بیٹھے رہ''تے ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم انہیں وع''ظ و نص''یحت
فرماتے ،اچھی باتوں کا حکم دیتے۔ اگر جہاد کے لیے کہیں لشکر بھیجنے کا ارادہ ہوتا تو اس کو الگ کرتے۔ کس''ی
اور بات کا حکم دینا ہوتا تو وہ حکم دیتے۔ اس کے بعد شہر کو واپس تشریف التے۔ ابو س''عید خ''دری رض''ی ہللا عنہ
نے بیان کیا کہ لوگ برابر اسی سنت پر قائم رہے لیکن معاویہ کے زمانہ میں مروان جو مدینہ کا حاکم تھ''ا پھ''ر میں
اس کے ساتھ عیدالفطر یا عید االضحی کی نماز کے لیے نکال ہم جب عیدگاہ پہنچے تو وہاں میں نے کثیر بن ص''لت
کا بنا ہوا ایک منبر دیکھا۔ جاتے ہی مروان نے چاہا کہ اس پر نماز س''ے پہلے( خطبہ دی''نے کے ل''یے) چ''ڑھے اس
لیے میں نے ان کا دامن پکڑ کر کھینچا اور لیکن وہ جھٹک کر اوپر چڑھ گیا اور نماز سے پہلے خطبہ دیا۔ میں نے
اس سے کہا کہ وہللا تم نے( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت کو) بدل دیا۔ م''روان نے کہ''ا کہ اے ابوس''عید! اب
وہ زمانہ گزر گیا جس کو تم جانتے ہو۔ ابوسعید نے کہا کہ بخدا میں جس زمانہ ک'و جانت'ا ہ'وں اس زم'انہ س'ے بہ'تر
ہے جو میں نہیں جانتا۔ مروان نے کہا کہ ہمارے دور میں ل'وگ نم'از کے بع'د نہیں بیٹھ'تے ،اس ل'یے میں نے نم'از
سے پہلے خطبہ کو کر دیا۔
ب إِلَى ا ْل ِعي ِد بِ َغ ْي ِر أَ َذ ٍ
ان َوالَ إِقَا َم ٍة: الر ُكو ِ اب ا ْل َمش ِ
ْي َو ُّ -7بَ ُ
باب :نمازعید کے لیے پیدل یا سوار ہو کر جانا اور نماز کا ،خطبہ سے پہلے ،اذان اور اقامت
کے بغیر ہونا
www.islamicurdubooks.com 29
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر957 :
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسٌ َ ، ع ْنُ عبَيْ' ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ'افِ ٍعَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َر" ، أَ ّن َر ُس'و َل هَّللا ِ
صاَل ِة". صلِّي فِي اأْل َضْ َحى َو ْالفِ ْ
ط ِر ثُ َّم يَ ْخطُبُ بَ ْع َد ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا
بن عمر سے بیان کیا ،ان سے ن''افع نے ،ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم عید االضحی اور عیدالفطر کی نماز پہلے پڑھتے پھر نماز کے بعد خطبہ دیتے۔
حدیث نمبر958 :
ْج أَ ْخبَ َرهُ ْم قَا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ عطَ''ا ٌءَ ، ع ْنَ ج''ابِ ِر ب ِْن َع ْب' ِد
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ٌم ، أَ َّن اب َْن ُج َري ٍ
صاَل ِة قَ ْب َل ْال ُخ ْ
طبَ ِة"'. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َج يَ ْو َم ْالفِ ْ
ط ِر فَبَ َدأَ بِال َّ هَّللا ِ ، قَا َلَ :س ِم ْعتُهُ يَقُولُ"إِ َّن النَّبِ َّ
ي َ
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ہشام نے خبر دی کہ ابن جریج نے انہیں خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا
ٰ ہم سے ابراہیم بن
کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما س''ے خ''بر دی کہ آپ ک''و میں نے یہ کہ''تے ہ''وئے
سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم عیدالفطر کے دن عیدگاہ تشریف لے گئے تو پہلے نماز پڑھی پھر خطبہ سنایا۔
حدیث نمبر959 :
ْ'ر فِي أَ َّو ِل َما بُويِ' َع لَ'هُ"إِنَّهُ لَ ْم يَ ُك ْن يُ' َؤ َّذ ُن بِ َّ
الص'اَل ِة س أَرْ َس' َل إِلَى اب ِْن ُّ
الزبَي ِ قَا َل قَا َل َوأَ ْخبَ َرنِيَ عطَا ٌء ، أَ َّن اب َْن َعبَّا ٍ
ط ِر إِنَّ َما ْال ُخ ْ
طبَةُ بَ ْع َد ال َّ
صاَل ِة". يَ ْو َم ْالفِ ْ
پھر ابن جریج نے کہا کہ مجھے عطاء نے خبر دی کہ ابن عباس رض''ی ہللا عنہم''ا نے ابن زب''یر رض''ی ہللا عنہ کے
پاس ایک شخص کو اس زمانہ میں بھیجا جب( شروع شروع ان کی خالفت کا زمانہ تھا آپ نے کہالیا کہ) عیدالفطر'
کی نماز کے لیے اذان نہیں دی جاتی تھی اور خطبہ نماز کے بعد ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 30
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر960 :
سَ ، و َع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَااَل " :لَ ْم يَ ُك ْن يُ َؤ َّذ ُن يَ ْو َم ْالفِ ْ
ط ِر َواَل يَ ْو َم اأْل َضْ َحى". وأَ ْخبَ َرنِيَ عطَا ٌءَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
اور مجھے عطاء نے ابن عباس اور جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے خبر دی کہ عی''دالفطر اور عی'د
االضحی کی نماز کے لیے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے عہد میں اذان نہیں دی جاتی تھی۔
حدیث نمبر961 :
ب النَّ َ
اس صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم قَ'ا َم فَبَ' َدأَ بِ َّ
الص'اَل ِة ،ثُ َّم َخطَ َ ي َ َو َع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :س ِم ْعتُهُ يَقُولُ" :إِ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَ َز َل فَ''أَتَى النِّ َس'ا َء فَ' َذ َّك َرهُ َّن َوهُ' َو يَتَ َو َّكأ ُ َعلَى يَ' ِد بِاَل ٍلَ ،وبِاَل ٌل بَ ِ
اس'طٌ بَ ْع ُد ،فَلَ َّما فَ َر َغ نَبِ ُّي هَّللا ِ َ
ت لِ َعطَا ٍء :أَتَ َرى َحقًّا َعلَى اإْل ِ َم ِام اآْل َن أَ ْن يَأْتِ َي النِّ َسا َء فَيُ َذ ِّك َرهُ َّن ِح َ
ين يَ ْف ُر ُ
غ ،قَا َل: ص َدقَةً" ،قُ ْل ُثَ ْوبَهُ ي ُْلقِي فِي ِه النِّ َسا ُء َ
ق َعلَ ْي ِه ْم َو َما لَهُ ْم أَ ْن اَل يَ ْف َعلُوا'.
ك لَ َح ٌّ
إِ َّن َذلِ َ
اور جابر بن عبدہللا سے روایت ہے کہ( عید کے دن) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے ،پہلے آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا ،اس سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم عورت''وں کی ط''رف گ''ئے اور
انہیں نصیحت کی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بالل رضی ہللا عنہ کے ہاتھ کا سہارا لیے ہ''وئے تھے اور بالل رض''ی ہللا
عنہ نے اپنا کپڑا پھیال رکھا تھا ،عورتیں اس میں خیرات ڈال رہی تھیں۔ میں نے اس پر عطاء سے پوچھا کہ کی''ا اس
زمانہ میں بھی آپ امام پر یہ حق سمجھتے ہیں کہ نماز سے ف'ارغ ہ'ونے کے بع'د وہ عورت''وں کے پ''اس آ ک''ر انہیں
نصیحت کرے۔ انہوں نے فرمایا کہ بیشک یہ ان پر حق ہے اور سبب کیا جو وہ ایسا نہ کریں۔
www.islamicurdubooks.com 31
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر962 :
س ، قَا َل: ْج ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيْ ال َح َس ُن ب ُْن ُم ْسلِ ٍمَ ، ع ْن طَا ُو ٍ
سَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ اص ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم فَ ُكلُّهُ ْم َك''انُوا 'رَ ،و ُع َم' َرَ ،و ُع ْث َم' َ
'ان َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ ،وأَبِي بَ ْك' ٍ ت ْال ِعي َد َم َع َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ " َش ِه ْد ُ
ون قَ ْب َل ْال ُخ ْ
طبَ ِة". صلُّ َ
يُ َ
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ابن جریج نے خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے حسن بن مسلم نے
خ''بر دی ،انہیں ط''اؤس نے ،انہیں عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے آپ نے فرمای''ا کہ میں عی''د کے دن ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر اور عثمان رضی ہللا عنہم سب کے ساتھ گی''ا ہ'وں یہ ل''وگ پہلے نم''از
پڑھتے ،پھر خطبہ دیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر963 :
َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر ، قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان
ون ْال ِعي َدي ِْن قَ ْب َل ْال ُخ ْ
طبَ ِة". صلُّ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وأَبُو بَ ْك ٍرَ ،و ُع َم ُر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ حم''اد بن ابواس''امہ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے
کہا کہ ہم سے عبیدہللا نے نافع سے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم ، ابوبکر اور عمر رضی ہللا عنہما عیدین کی نماز خطبہ سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر964 :
س" ، أَ َّن ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع' ِديِّ ب ِْن ثَ''ابِ ٍ
تَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ
'رَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلِّ قَ ْبلَهَا َواَل بَ ْع َدهَا ،ثُ َّم أَتَى النِّ َسا َء َو َم َعهُ بِاَل ٌل فَأ َ َم َرهُ َّن صلَّى يَ ْو َم ْالفِ ْ
ط ِر َر ْك َعتَي ِْن لَ ْم يُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َي َ النَّبِ َّ
صهَا َو ِس َخابَهَا". ين تُ ْلقِي ْال َمرْ أَةُ ُخرْ َ ص َدقَ ِة ،فَ َج َع ْل َن ي ُْلقِ َ
بِال َّ
www.islamicurdubooks.com 32
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ،انہوں نے عدی بن ثابت سے ،انہ''وں نے س''عید بن جب''یر
سے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے عی''دالفطر کے دن دو رکع''تیں
پڑھیں نہ ان سے پہلے کوئی نفل پڑھا نہ ان کے بعد۔ پھر( خطبہ پڑھ کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم عورتوں کے پ''اس
آئے اور بالل آپ کے ساتھ تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا خیرات کرو۔ وہ خیرات دینے لگیں
کوئی اپنی بالی پیش کرنے لگی کوئی اپنا ہار دینے لگی۔
حدیث نمبر965 :
ب ، قَ''ا َل :قَ'ا َل النَّبِ ُّي'از ٍيَ ، ع ْنْ البَ' َرا ِء ب ِْن َع ِ ْتَّ
الش' ْعبِ َّ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زبَ ْي ٌد ، قَا َلَ :س' ِمع ُ
اب ص' َ ك فَقَ' ْد أَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َّن أَ َّو َل َما نَ ْب' َدأُ فِي يَ ْو ِمنَا هَ' َذا أَ ْن نُ َ
ص'لِّ َي ،ثُ َّم نَرْ ِج' َع فَنَ ْن َح' َر ،فَ َم ْن فَ َع' َل َذلِ' َ َ
ار يُقَ'ا ُل
ص' ِ ْك فِي َش ْي ٍء" ،فَقَا َل َر ُج ٌل ِم ْن اأْل َ ْن َ ْس ِم َن النُّس ِ صاَل ِة فَإِنَّ َما هُ َو لَحْ ٌم قَ َّد َمهُ أِل َ ْهلِ ِه لَي َ
ُسنَّتَنَاَ ،و َم ْن نَ َح َر قَ ْب َل ال َّ
ي ت َو ِع ْن ِدي َج َذ َعةٌ َخ ْي ٌر ِم ْن ُم ِسنَّ ٍة ،فَقَا َل :اجْ َع ْلهُ َم َكانَهَُ ،ولَ ْن تُوفِ َي أَ ْو تَجْ ِز َ ار :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َذبَحْ ُ لَهُ أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن نِيَ ٍ
َع ْن أَ َح ٍد بَ ْع َد َ
ك.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زبی''د نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ میں نے
شعبی سے سنا ،ان سے براء بن عازب نے بیان کیا کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ہم اس دن پہلے
نماز پڑھیں گے پھر خطبہ کے بعد واپس ہو کر قربانی کریں گے۔ جس نے اس ط''رح کی''ا اس نے ہم''اری س''نت کے
مطابق عمل کیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو اس کا ذبیحہ گوشت کا ج''انور ہے جس''ے وہ گھ''ر وال''وں
کے لیے الیا ہے ،قربانی سے اس کا کوئی بھی تعلق نہیں۔ ایک انصاری رضی ہللا عنہ جن کا نام ابوبردہ بن نیار تھا
بولے کہ یا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم میں نے تو( نماز سے پہلے ہی) قربانی کر دی لیکن میرے پاس ایک س''ال
کی پٹھیا ہے جو دوندی ہوئی بکری سے بھی اچھی ہے۔ آپ نے صلی ہللا علیہ وسلم فرمایا کہ اچھ''ا اس''ی ک''و بک''ری
کے بدلہ میں قربانی کر لو اور تمہارے بعد یہ کسی اور کے لیے کافی نہ ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 33
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر966 :
َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن يَحْ يَى أَبُو ال ُّس َكي ِْن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال ُم َح ِ
اربِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن سُوقَةََ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ
'ر،
ب فَنَ َز ْل ُ
ت فَنَ َز ْعتُهَا َو َذلِ َ
ك ت قَ َد ُمهُ بِالرِّ َكا ِ ح فِي أَ ْخ َم ِ
ص قَ َد ِم ِه ،فَلَ ِزقَ ْ ين أَ َ
صابَهُ ِسنَ ُ
ان الرُّ ْم ِ قَا َلُ " :ك ْن ُ
ت َم َع اب ِْن ُع َم َرِ ح َ
ت أَ َ
ص ْبتَنِي ،قَا َلَ :و َك ْي' َ
'ف ؟ ك ،فَقَا َل اب ُْن ُع َم َر :أَ ْن َ بِ ِمنًى فَبَلَ َغ ْال َحجَّا َج فَ َج َع َل يَعُو ُدهُ ،فَقَا َل ْال َحجَّاجُ :لَ ْو نَ ْعلَ ُم َم ْن أَ َ
صابَ َ
ت ال ِّساَل َح ْال َح َر َم َولَ ْم يَ ُك ِن ال ِّساَل ُح يُ ْد َخ ُل ْال َح َر َم".
ت ال ِّساَل َح فِي يَ ْو ٍم لَ ْم يَ ُك ْن يُحْ َم ُل فِي ِهَ ،وأَ ْد َخ ْل َ
قَا َلَ :ح َم ْل َ
یحیی ابوالسکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالرحمٰ ن محاربی نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم
ٰ ہم سے زکریا بن
سے محمد بن سوقہ نے سعید بن جبیر سے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ میں( حج کے دن) ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا
کے ساتھ تھا جب نیزے کی انی آپ کے تلوے میں چبھ گئی جس کی وجہ سے آپ کا پاؤں رکاب سے چپک گی''ا۔ تب
منی میں پیش آیا تھا۔ جب حجاج کو معلوم ہوا جو اس زمانہ میں ابن زبیر رضی
میں نے اتر کر اسے نکاال۔ یہ واقعہ ٰ
ہللا عنہما کے قتل کے بعد حجاج کا امیر تھا تو وہ بیمار پرسی کے لیے آی''ا۔ حج''اج نے کہ''ا کہ ک''اش ہمیں معل''وم ہ''و
جاتا کہ کس نے آپ کو زخمی کیا ہے۔ اس پر ابن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ تو نے ہی تو مجھ کو نیزہ مارا
ہے۔ حجاج' نے پوچھا کہ وہ کیسے؟ آپ نے فرمایا کہ تم اس دن ہتھی''ار اپ''نے س''اتھ الئے جس دن پہلے کبھی ہتھی''ار
ساتھ نہیں الیا جاتا تھا( عیدین کے دن) تم ہتھیار حرم میں الئے حاالنکہ حرم میں ہتھیار نہیں الیا جاتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 34
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر967 :
'اصَ ، ع ْن أَبِي ِه قَ''ا َلَ " :د َخ' َل
'رو ب ِْن َس' ِعي ِد ب ِْن ْال َع' ِ َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يَ ْعقُ َ
وب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي إِ ْس َحا ُ
ق ب ُْن َس' ِعي ِد ب ِْن َع ْم' ِ
ص'ابَنِي َم ْن أَ َم' َر
ك ؟ قَ''ا َل :أَ َ ص'الِحٌ ،فَقَ''ا َلَ :م ْن أَ َ
ص'ابَ َ ْال َحجَّا ُج َعلَى اب ِْن ُع َم َرَ وأَنَا ِع ْن َدهُ ،فَقَا َلَ :كي َ
ْف هُ َو ؟ فَقَ''ا َلَ :
ح فِي يَ ْو ٍم اَل يَ ِحلُّ فِي ِه َح ْملُهُ يَ ْعنِي ْال َحجَّا َج"'.
بِ َح ْم ِل ال ِّساَل ِ
ہم سے احمد بن یعقوب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسحاق بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص نے اپ''نے ب''اپ س''ے
بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ حجاج عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے پاس آیا میں بھی آپ کی خدمت میں موجود تھا۔
حجاج' نے مزاج پوچھا عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ اچھ''ا ہ''وں۔ اس نے پوچھ''ا کہ آپ ک''و یہ برچھ''ا
کس نے مارا؟' ابن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ مجھے اس ش''خص نے م'ارا جس نے اس دن ہتھی'ار س''اتھ لے
جانے کی اجازت' دی جس دن ہتھیار ساتھ نہیں لے جایا جاتا تھا۔ آپ کی مراد حجاج' ہی سے تھی۔
حدیث نمبر968 :
ص'لَّى هَّللا ُب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ زبَ ْي ٍدَ ، ع ِن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ، قَ''ا َلَ :خطَبَنَا النَّبِ ُّي َ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم النَّحْ ِر ،قَا َل" :إِ َّن أَ َّو َل َما نَ ْب َدأُ بِ ِه فِي يَ ْو ِمنَا هَ' َذا أَ ْن نُ َ
ص'لِّ َي ،ثُ َّم نَرْ ِج' َع فَنَ ْن َح' َر ،فَ َم ْن فَ َع' َل َذلِ' َ
ك فَقَ' ْد
ُك فِي َش' ْي ٍء ،فَقَ''ا َم َخ''الِي أَبُو بُ''رْ َدةَ ْس ِم َن النُّس ِ صلِّ َي فَإِنَّ َما هُ َو لَحْ ٌم َع َّجلَهُ أِل َ ْهلِ ِه لَي َ
اب ُسنَّتَنَا َو َم ْن َذبَ َح قَ ْب َل أَ ْن يُ َص َ أَ َ
www.islamicurdubooks.com 35
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت قَ ْب َل أَ ْن أُ َ
صلِّ َي َو ِع ْن ِدي َج َذ َعةٌ َخ ْي' ٌر ِم ْن ُم ِس 'نَّ ٍة ،قَ''ا َل :اجْ َع ْلهَا َم َكانَهَا أَ ْو قَ''ا َل ار فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَنَا َذبَحْ ُ
ب ُْن نِيَ ٍ
ي َج َذ َعةٌ َع ْن أَ َح ٍد بَ ْع َد َ
ك". ْاذبَحْ هَاَ ،ولَ ْن تَجْ ِز َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے زبید سے بیان کیا ،ان سے شعبی نے ،ان سے براء بن
عازب رضی ہللا عنہ نے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے قربانی کے دن خطبہ دیا اور آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس دن سب سے پہلے ہمیں نماز پڑھنی چاہیے پھر( خطبہ کے بع''د) واپس آ ک''ر قرب''انی
کرنی چاہیے جس نے اس طرح کیا اس نے ہماری سنت کے مطابق کیا اور جس نے نماز سے پہلے ذبح ک''ر دی''ا ت'و
یہ ایک ایسا گوشت ہو گا جسے اس نے اپنے گھر والوں کے لیے جلدی سے تیار کر لی''ا ہے ،یہ قرب''انی قطع 'ا ً نہیں۔
اس پر میرے ماموں ابوبردہ بن نیار نے کھڑے ہو کر کہا کہ یا رسول ہللا! میں نے تو نم''از کے پڑھنے س''ے پہلے
ہی ذبح کر دیا۔ البتہ میرے پاس ای'ک س'ال کی ای'ک پٹھی'ا ہے ج'و دانت نکلی بک'ری س'ے بھی زی'ادہ بہ'تر ہے۔ ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بدلہ میں اسے سمجھ لو یا یہ فرمایا کہ اسے ذبح کر ل''و اور تمہ''ارے
بعد یہ ایک سال کی پٹھیا کسی کے لیے کافی نہیں ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 36
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر969 :
'رَ ، ع ْن اب ِْنينَ ، ع ْنَ س ' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ انَ ، ع ْنُ م ْس 'لِ ٍم ْالبَ ِط ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ' ْعبَةَُ ، ع ْنُ س 'لَ ْي َم َ
ض' َل ِم ْنهَا فِي هَ' ِذ ِه ،قَ''الُواَ :واَل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،أَنَّهُ قَ''ا َلَ " :ما ْال َع َم' ُل فِي أَي ٍَّام ْال َع ْش' ِر أَ ْف َ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َعبَّا ٍ
ْال ِجهَا ُد ،قَا َلَ :واَل ْال ِجهَا ُد ،إِاَّل َر ُج ٌل َخ َر َج يُ َخ ِ
اط ُر بِنَ ْف ِس ِه َو َمالِ ِه فَلَ ْم يَرْ ِج ْع بِ َش ْي ٍء".
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے سلیمان کے واسطے سے بیان کیا ،ان س''ے
مسلم بطین نے ،ان سے سعید بن جبیر نے ،ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ان دنوں کے عمل سے زیادہ کسی دن کے عمل میں فض''یلت نہیں۔ لوگ''وں نے پوچھ''ا اور جہ''اد میں
بھی نہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہ''اں جہ''اد میں بھی نہیں س''وا اس ش''خص کے ج''و اپ''نی ج''ان و م''ال
خطرہ میں ڈال کر نکال اور واپس آیا تو ساتھ کچھ بھی نہ الیا( سب کچھ ہللا کی راہ میں قربان کر دیا)۔
اب التَّ ْكبِي ِر أَيَّا َم ِمنًى َوإِ َذا َغ َدا إِلَى َع َرفَةَ:
-12بَ ُ
منی کے دنوں میں اور جب نویں تاریخ کو عرفات میں جائے
باب :تکبیر ٰ
ُون َويُ َكبِّ ُر أَ ْه' ُل اأْل َ ْس' َو ِ
اق َحتَّى تَ''رْ تَ َّج ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يُ َكبِّ ُر فِي قُبَّتِ ِه بِ ِمنًى فَيَ ْس َم ُعهُ أَ ْه' ُل ْال َم ْس' ِج ِد فَيُ َكبِّر َ َو َك َ
ان ُع َم ُر َر ِ
اش ِه َوفِي فُ ْسطَ ِ
اط ِه َو َمجْ لِ ِس ِه َو َم ْم َشاهُ ت َو َعلَى فِ َر ِصلَ َوا ِ ف ال َّ ك اأْل َيَّا َم َو َخ ْل َ
ان اب ُْن ُع َم َر يُ َكبِّ ُر بِ ِمنًى تِ ْل َ ِمنًى تَ ْكبِيرًا َو َك َ
www.islamicurdubooks.com 37
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر970 :
ت أَنَ ًس'اَ ونَحْ ُن
'ر الثَّقَفِ ّي ، قَ''ا َلَ :س'أ َ ْل ُ
س ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك' ٍ
ك ب ُْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ مالِ' ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ؟ قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان يُلَبِّي ُون َم َع النَّبِ ِّي َ ت َع ِن التَّ ْلبِيَ ِةَ ،كي َ
ْف ُك ْنتُ ْم تَصْ نَع َ ان ِم ْن ِمنًى إِلَى َع َرفَا ٍ
َغا ِديَ ِ
ْال ُملَبِّي اَل يُ ْن َك ُر َعلَ ْي ِه َويُ َكبِّ ُر ْال ُم َكبِّ ُر فَاَل يُ ْن َك ُر َعلَ ْي ِه".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے امام مالک بن انس نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ س''ے محم''د بن ابی بک''ر ثقفی
نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ میں نے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ س''ے تل''بیہ کے متعل''ق دری''افت کی''ا کہ آپ ل''وگ ن''بی
منی سے عرفات کی ط''رف ج''ا رہے
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے عہد میں اسے کس طرح کہتے تھے۔ اس وقت ہم ٰ
تھے ،انہوں نے فرمایا کہ تلبیہ کہنے والے تلبیہ کہتے اور تکبیر کہنے والے تکبیر۔ اس پر کوئی اعتراض نہ کرتا۔
حدیث نمبر971 :
ص'ةََ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَ''الَ ْ
تُ " :كنَّا ص ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ع ْنَ ع ِ
اص' ٍمَ ، ع ْنَ ح ْف َ َح َّدثَنَا ُم َح َم ٌدَ ،ح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
َّض فَيَ ُك َّن َخ ْل َ
''ف النَّ ِ
اس ،فَيُ َكبِّرْ َن ''و َم ْال ِعي ِد َحتَّى نُ ْخ'' ِر َج ْالبِ ْك'' َر ِم ْن ِخ'' ْد ِرهَا َحتَّى نُ ْخ'' ِر َج ْال ُحي َ
''ؤ َم ُر أَ ْن نَ ْخ'' ُر َج يَ ْ
نُ ْ
ك ْاليَ ْو ِم َوطُ ْه َرتَهُ".
ُون بَ َر َكةَ َذلِ َ بِتَ ْكبِ ِ
ير ِه ْم َويَ ْد ُع َ
ون بِ ُد َعائِ ِه ْم يَرْ ج َ
ہم سے محمد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عم''ر بن حفص بن غی''اث نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے م''یرے ب''اپ نے
عاصم بن سلیمان سے بی'ان کی''ا ،ان س'ے حفص'ہ بنت س'یرین نے ،ان س'ے ام عطیہ نے ،انہ'وں نے فرمای'ا کہ ( ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ) میں ہمیں عید کے دن عیدگاہ میں جانے کا حکم تھا۔ کنواری لڑکیاں اور حائضہ
عورتیں بھی پردہ میں باہر آتی تھیں۔ یہ سب مردوں کے پیچھے پ''ردہ میں رہ''تیں۔ جب م''رد تکب'یر کہ''تے ت''و یہ بھی
کہتیں اور جب وہ دعا کرتے تو یہ بھی کرتیں۔ اس دن کی برکت اور پاکیزگی حاصل کرنے کی امید رکھتیں۔
ب ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاُ عبَ ْي' ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ْال َوهَّا ِ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ط ِر َوالنَّحْ ِر ثُ َّم يُ َ
صلِّي". ان تُرْ َك ُز ْال َحرْ بَةُ قُ َّدا َمهُ يَ ْو َم ْالفِ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك ََ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عب'دالوہاب ثقفی نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا کہ ہم س'ے عبی'دہللا عم'ری نے
بیان کیا ،ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''امنے
عیدالفطر اور عید االضحی کی نماز کے لیے ب''رچھی آگے آگے اٹھ''ائی ج''اتی اور وہ عی''دگاہ میں آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے سامنے گاڑ دی جاتی آپ صلی ہللا علیہ وسلم اسی کی آڑ میں نماز پڑھتے۔
ض إِلَى ا ْل ُم َ
صلَّى: سا ِء َوا ْل ُحيَّ ِ
وج النِّ َ
اب ُخ ُر ِ
-15بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 39
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 40
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر976 :
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن طَ ْل َحةََ ، ع ْنُ زبَ ْي ٍدَ ، ع ِن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ، قَا َلَ " :خ َر َج النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم أَ ْقبَ َل َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِهَ ،وقَ''ا َل :إِ َّن أَ َّو َل نُ ُس ' ِكنَا فِي يَ ْو ِمنَا هَ ' َذا أَ ْن ْ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم أضْ حًى إِلَى البَقِ ِ
يع فَ َ
ك فَإِنَّ َما هُ' َو َش' ْي ٌء َع َّجلَ'هُ أِل َ ْهلِ' ِه
ق ُس'نَّتَنَاَ ،و َم ْن َذبَ َح قَبْ' َل َذلِ' َ نَ ْب َدأَ بِال َّ
صاَل ِة ،ثُ َّم نَرْ ِج َع فَنَ ْن َح َر ،فَ َم ْن فَ َع َل َذلِ َ
ك فَقَ ْد َوافَ َ
ت َو ِع ْن ِدي َج َذ َعةٌ َخ ْي ٌر ِم ْن ُم ِسنَّ ٍة ،قَ''ا َلْ :اذبَحْ هَا
ُك فِي َش ْي ٍء ،فَقَا َم َر ُجلٌ ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ إِنِّي َذبَحْ ُ
ْس ِم َن النُّس ِ
لَي َ
َواَل تَفِي َع ْن أَ َح ٍد بَ ْع َد َ
ك".
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے محم''د بن طلحہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے زبی''د نے ،ان س''ے
شعبی نے ،ان سے براء بن عازب رضی ہللا عنہ نے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم عی'د االض'حی
کے دن بقیع کی طرف تشریف لے گئے اور دو رکعت عید کی نماز پڑھائی۔ پھر ہماری طرف چہرہ مبارک ک''ر کے
فرمایا کہ سب سے مقدم عبادت ہمارے اس دن کی یہ ہے کہ پہلے ہم نماز پڑھیں پھر( نم'از اور خط'بے س'ے) ل'وٹ
کر قربانی کریں۔ اس لیے جس نے اس طرح کیا اس نے ہماری س'نت کے مط'ابق کی'ا اور جس نے نم'از س'ے پہلے
ذبح کر دیا تو وہ ایسی چیز ہے جسے اس نے اپنے گھر والوں کے کھالنے کے لیے جلدی سے مہیا کر دیا ہے اور
اس کا قربانی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس پر ایک شخص نے کھڑے ہو ک''ر ع''رض کی''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا! میں نے ت''و
پہلے ہی ذبح کر دیا۔ لیکن میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ہے اور وہ دوندی بکری سے زیادہ بہ''تر ہے۔ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ خیر تم اسی کو ذبح کر لو لیکن تمہارے بعد کسی کی طرف سے ایسی پٹھیا جائز نہ ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 41
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 42
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر979 :
ت ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َلَ :
"ش' ِه ْد ُ سَ ر ِ ْجَ ، وأَ ْخبَ' َرنِيْ ال َح َس' ُن ب ُْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ع ْن طَ''ا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ قَا َل اب ُْن ُج َري ٍ
ُص'لُّونَهَا قَ ْب' َل ْال ُخ ْ
طبَ' ِة ،ثُ َّم ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وأَبِي بَ ْك ٍرَ ،و ُع َم' َرَ ،و ُع ْث َم' َ
'ان َر ِ ْالفِ ْ
ط َر َم َع النَّبِ ِّي َ
ين يُ َجلِّسُ بِيَ ِد ِه ،ثُ َّم أَ ْقبَ ' َل يَ ُش 'قُّهُ ْم َحتَّى َج''ا َء النِّ َس 'ا َء
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَ ْي ِه ِح َ
بَ ْع ُد َخ َر َج النَّبِ ُّي َ ي ُْخطَبُ
ك سورة الممتحنة آية 12اآْل يَةَ ،ثُ َّم قَ''ا َل ِح َ
ين فَ ' َر َغ ِم ْنهَ''ا: ك ْال ُم ْؤ ِمنَ ُ
ات يُبَايِ ْعنَ َ لٌ ،فَقَا َل :يَأَيُّهَا النَّبِ ُّي إِ َذا َجا َء َ
َم َعهُ بِاَل
ص ' َّد ْق َن ،فَبَ َس 'طَ بِاَل ٌل
اح َدةٌ ِم ْنه َُّن :لَ ْم ي ُِج ْبهُ َغ ْي ُرهَا ،نَ َع ْم اَل يَ ْد ِري َح َس ٌن َم ْن ِه َي قَا َل :فَتَ َت ا ْم َرأَةٌ َو ِ أَ ْنتُ َّن َعلَى َذلِ ِك قَالَ ِ
اقْ :الفَتَ ُخ ْال َخ' َواتِي ُم ثَ ْوبَهُ ثُ َّم قَا َل :هَلُ َّم لَ ُك َّن فِ' َدا ٌء أَبِي َوأُ ِّمي فَي ُْلقِ َ
ين ْالفَتَ َخ َو ْال َخ' َواتِي َ'م فِي ثَ' ْ'و ِ
ب بِاَل ٍل ،قَ''ا َل َع ْب' ُد ال' َّر َّز ِ
ت فِي ْال َجا ِهلِيَّ ِة"'.
ْال ِعظَا ُم َكانَ ْ
www.islamicurdubooks.com 43
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ابن جریج نے کہا کہ حسن بن مسلم نے مجھے خ'بر دی ،انہیں ط'اؤس نے ،انہیں عب'دہللا بن عب'اس رض'ی ہللا عنہم'ا
نے ،انہوں نے فرمایا کہمیں نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم اور اب''وبکر ،عم''ر اور عثم''ان رض''ی ہللا عنہم کے س''اتھ
عیدالفطر کی نماز پڑھنے گیا ہوں۔ یہ سب حضرات خطبہ سے پہلے نماز پڑھتے اور بعد میں خطبہ دیتے تھے۔ نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اٹھے ،میری نظروں کے سامنے وہ منظر ہے ،جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں کو ہ''اتھ
کے اشارے سے بٹھا رہے تھے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم ص''فوں س'ے گ''زرتے ہ''وئے عورت''وں کی ط''رف آئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بالل تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ آیت تالوت فرمائی اے نبی! جب تمہ''ارے
پاس مومن عورتیں بیعت کے لیے آئیں اآلیہ۔ پھر جب خطبہ سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ کیا تم ان باتوں پر قائم ہو؟
ایک عورت نے جواب دیا کہ ہاں۔ ان کے عالوہ کوئی عورت نہ بولی ،حسن ک''و معل''وم نہیں کہ بول''نے والی خ''اتون
کون تھیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خیرات کے لیے حکم فرمایا اور بالل رضی ہللا عنہ نے اپنا کپڑا پھیال دیا اور
کہا کہ الؤ تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ چنانچہ ع''ورتیں چھلے اور انگوٹھی''اں بالل رض''ی ہللا عنہ کے ک''پڑے میں
ڈالنے لگیں۔ عبدالرزاق نے کہا« فتخ» بڑے( چھلے) کو کہتے ہیں جس کا جاہلیت کے زمانہ میں استعمال تھا۔
www.islamicurdubooks.com 44
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض ا ْل ُم َ
صلَّى: ال ا ْل ُحيَّ ِ
اب ا ْعتِ َز ِ
-21بَ ُ
باب :حائضہ عورتیں عیدگاہ سے علیحدہ رہیں
www.islamicurdubooks.com 45
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر981 :
ت أُ ُّم َع ِطيَّةَ" : أُ ِمرْ نَا َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َع' ِديٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع' ْ
'و ٍنَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍد ، قَ''ا َل :قَ''الَ ْ
ور ،فَأ َ َّما ْال ُحيَّضُ
ت ْال ُخ' ُد ِ 'و ٍن :أَ ِو ْال َع َواتِ' َ
ق َذ َوا ِ ت ْال ُخ' ُد ِ
ور ،قَ''ا َل اب ُْن َع' ْ َّض َو ْال َع َواتِ' َ
ق َو َذ َوا ِ أَ ْن نَ ْخ ُر َج فَنُ ْخ ِر َج ْال ُحي َ
ين َو َد ْع َوتَهُ ْم َويَ ْعتَ ِز ْل َن ُم َ
صاَّل هُ ْم". فَيَ ْشهَ ْد َن َج َما َعةَ ْال ُم ْسلِ ِم َ
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے محم''د بن اب''راہیم ابن ابی ع''دی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
عبدہللا بن عون نے بیان کیا ،ان سے محمد بن سیرین نے کہ ام عطیہ رضی ہللا عنہا نے فرمای''ا کہ ہمیں حکم تھ''ا کہ
حائضہ عورتوں ،دوشیزاؤں اور پردہ والیوں ک''و عی''دگاہ لے ج''ائیں ابن ع''ون نے کہ''ا کہ یا( ح''دیث میں) پ''ردہ والی
دوشیزائیں ہے البتہ حائضہ عورتیں مسلمانوں کی جماعت اور دعاؤں میں شریک ہوں اور( نماز سے) الگ رہیں۔
ح يَ ْو َم النَّ ْح ِر ِبا ْل ُم َ
صلَّى: اب النَّ ْح ِر َو َّ
الذ ْب ِ -22بَ ُ
باب :عیداالضحی کے دن عیدگاہ میں نحر اور ذبح کرنا
حدیث نمبر982 :
ْث ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ كثِي ُر ب ُْن فَرْ قَ ٍدَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم'' َر" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى".ان يَ ْن َح ُر أَ ْو يَ ْذبَ ُح بِ ْال ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے کثیر بن فرق''د نے ن''افع
سے بیان کیا ،ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم عیدگاہ ہی میں نحر اور ذبح کی''ا
کرتے۔
www.islamicurdubooks.com 46
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر983 :
الش ' ْعبِ ِّيَ ، ع ِنْ البَ ' َرا ِء ب ِْن ص 'و ُر ب ُْن ْال ُم ْعتَ ِم' ِ
'رَ ، ع ِنَّ ص ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ م ْن ُ َح' َّدثَنَاُ م َس ' َّد ٌد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا أَبُو اأْل َحْ ' َو ِ
ص'اَل تَنَا َونَ َس' َ
ك ص'لَّى َ الص'اَل ِة ،فَقَ''ا َلَ " :م ْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم النَّحْ ِر بَ ْع َد َّ
ب ، قَا َلَ :خطَبَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ از ٍ َع ِ
ك َشاةُ لَحْ ٍم ،فَقَا َم أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن نِيَ' ٍ
'ار ،فَقَ''ا َل :يَا َر ُس 'و َل هَّللا ِ َوهَّللا ِ صاَل ِة فَتِ ْل َ
ك قَ ْب َل ال َّ اب النُّ ُس َ
كَ ،و َم ْن نَ َس َ ص َنُ ْس َكنَا فَقَ ْد أَ َ
ت أَ ْهلِي ت َوأَ ْ
ط َع ْم ُ ت َوأَ َك ْل ُ
ب فَتَ َعج َّْل ُ ت أَ َّن ْاليَ' ْ'و َم يَ' ْ'و ُم أَ ْك' ٍ
'ل َو ُش 'رْ ٍ ت قَ ْب ' َل أَ ْن أَ ْخ' ُر َج إِلَى َّ
الص 'اَل ِة َو َع' َر ْف ُ لَقَ ' ْد نَ َس ' ْك ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :تِ ْل َ
ك َشاةُ لَحْ ٍم ،قَا َل :فَإ ِ َّن ِع ْن ِدي َعنَا َ
ق َج َذ َع ٍة ِه َي َخ ْي' ٌر ِم ْن َش 'اتَ ْي َو ِجي َرانِي ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ي َع ْن أَ َح ٍد بَ ْع َد َ
ك". لَحْ ٍم فَهَلْ تَجْ ِزي َعنِّي ،قَا َل :نَ َع ْمَ ،ولَ ْن تَجْ ِز َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواالحوص سالم بن سلیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے منصور بن
معتمر نے بیان کیا کہ ان سے عامر شعبی نے ،ان سے براء بن عازب رضی ہللا عنہ نے ،انہ''وں نے فرمای''ا کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بقر عید کے دن نماز کے بعد خطبہ دی''ا اور فرمای''ا کہ جس نے ہم''اری ط''رح کی نم''از
پڑھی اور ہماری طرح کی قربانی کی ،اس کی قربانی درست ہوئی۔ لیکن جس نے نماز سے پہلے قرب''انی کی ت''و وہ
ذبیحہ صرف گوشت کھانے کے لیے ہو گا۔ اس پ''ر اب''وبردہ بن نی''ار نے ع''رض کی''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم قسم ہللا کی میں نے تو نماز کے لیے آنے سے پہلے قربانی کر لی میں نے یہ سمجھا کہ آج کا دن کھانے پینے
کا دن ہے۔ اسی لیے میں نے جلدی کی اور خود بھی کھایا اور گھر والوں کو اور پڑوس''یوں ک''و بھی کھالی''ا۔ رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ بہرحال یہ گوشت(کھانے کا) ہوا( قربانی نہیں) انہوں نے عرض کی''ا کہ م''یرے
پاس ایک بکری کا سال بھر کا بچہ ہے وہ دو بکریوں کے گوشت سے زی'ادہ بہ'تر ہے۔ کی'ا م'یری( ط'رف س'ے اس
کی) قربانی درست ہو گی؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں مگر تمہارے بع''د کس''ی کی ط''رف س''ے ایس''ے
بچے کی قربانی کافی نہ ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 47
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر984 :
ص''لَّى ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍد ، أَ َّن أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك قَا َل" :إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَاَ حا ِم ُد ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْنَ ح َّما ِد ب ِْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ار
ص' ِالص'اَل ِة أَ ْن يُ ِعي َد َذ ْب َح' هُ ،فَقَ''ا َم َر ُج' ٌل ِم ْن اأْل َ ْن َ
ب ،فَأ َ َم َر َم ْن َذبَ َح قَ ْب َل َّ
صلَّى يَ ْو َم النَّحْ ِر ،ثُ َّم َخطَ َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ق لِيصاَل ِة َو ِع ْن ِدي َعنَا ٌ ت قَ ْب َل ال َّ صةٌ َوإِ َّما قَا َل بِ ِه ْم فَ ْق ٌر َوإِنِّي َذبَحْ ُ ان لِي إِ َّما قَا َل بِ ِه ْم َخ َ
صا َ فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ِجي َر ٌ
أَ َحبُّ إِلَ َّ
ي ِم ْن َشاتَ ْي لَحْ ٍم ،فَ َر َّخ َ
ص لَهُ فِيهَا".
ہم سے حامد بن عمر نے بیان کیا ،ان سے حماد بن زید نے ،ان سے ایوب سختیانی نے ،ان سے محمد نے ،ان س''ے
انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بق''ر عی''د کے دن نم''از پ''ڑھ ک''ر خطبہ دی''ا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے نماز سے پہلے جانور ذبح کر لیا اسے دوبارہ قربانی کرنی ہو
گی۔ اس پر انصار میں سے ایک صاحب اٹھے کہ یا رسول ہللا! میرے کچھ غریب بھوکے پڑوسی ہیں یا یوں کہ''ا وہ
محتاج ہیں۔ اس لیے میں نے نماز سے پہلے ذبح کر دیا البتہ میرے پاس ایک سال کی ایک پٹھیا ہے جو دو بکری''وں
کے گوشت سے بھی زیادہ مجھے پسند ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں اجازت' دے دی۔
حدیث نمبر985 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ' ْ'و َم النَّحْ ' ِر،
صلَّى النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنُ ج ْن َد ٍ
ب ، قَا َلَ " :
صلِّ َي فَ ْليَ ْذبَحْ أُ ْخ َرى َم َكانَهَاَ ،و َم ْن لَ ْم يَ ْذبَحْ فَ ْليَ ْذبَحْ بِاس ِْم هَّللا ِ".
ب ،ثُ َّم َذبَ َح ،فَقَا َلَ :م ْن َذبَ َح قَ ْب َل أَ ْن يُ َ
ثُ َّم َخطَ َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان سے اسود بن قیس نے ،ان سے جندب نے،
انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بقر عید کے دن نماز پڑھنے کے بعد خطبہ دیا پھر قربانی کی۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز سے پہلے ذبح کر لیا ہو تو اسے دوسرا ج''انور ب''دلہ میں قرب''انی
کرنا چاہیے اور جس نے نماز سے پہلے ذبح نہ کیا ہو وہ ہللا کے نام پر ذبح کرے۔
www.islamicurdubooks.com 48
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :جو شخص عیدگاہ کو ایک راستے سے جائے وہ گھر کو دوسرے راستے سے آئے
حدیث نمبر986 :
ث، انَ ، ع ْنَ س''' ِعي ِد ب ِْن ْال َح ِ
'''ار ِ حَ ، ع ْن فُلَي ِ
ْح ب ِْن ُس'''لَ ْي َم َ َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَ'''ا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو تُ َم ْيلَ'''ةَ يَحْ يَى ب ُْن َو ِ
اض''' ٍ
ف الطَّ ِري َ
ق" ،تَابَ َع' هُ يُ''ونُسُ ب ُْن ُم َح َّم ٍد، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َك َ
ان يَ' ْ'و ُم ِعي ٍد َخ''الَ َ ان النَّبِ ُّي َ
َع ْنَ جابِ ِر ، قَا َلَ " :ك َ
يث َجابِ ٍر أَ َ
صحُّ . ْحَ ، ع ْنَ س ِعي ٍدَ ، ع ْن أبِي هُ َر ْي َرةََ و َح ِد ُ ْحَ ، وقَال ُم َح َّم ُد ب ُْن الص َّْل ِ
تَ ، عن فُلَي ٍ َع ْن فُلَي ٍ
یحیی بن واضح نے خبر دی ،انہیں فلیح بن سلیمان
ٰ ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ابوتمیلہ
نے ،انہیں سعید بن ح'ارث نے ،انہیں ج'ابر رض'ی ہللا عنہ نے کہ ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم عی'د کے دن ای'ک
راستہ سے جاتے پھر دوسرا راستہ بدل کر آتے۔ اس روایت کی متابعت ی''ونس بن محم''د نے فلیح س''ے کی ،ان س''ے
سعید نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا لیکن جابر کی روایت زیادہ صحیح ہے۔
www.islamicurdubooks.com 49
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر987 :
بَ ، ع ْنُ ع''رْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةَ" ، أَ َّن أَبَا بَ ْك' ٍ
'ر ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ُمتَ َغشٍّ
ان َوالنَّبِ ُّي َ ان فِي أَي َِّام ِمنَى تُ َدفِّفَ ِ
ان َوتَضْ ِربَ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َد َخ َل َعلَ ْيهَا َو ِع ْن َدهَا َج ِ
اريَتَ ِ َر ِ
'ر ،فَإِنَّهَا أَيَّا ُم ِعي ٍد
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َوجْ ِه ِه ،فَقَ''ا َلَ :د ْعهُ َما يَا أَبَا بَ ْك' ٍ بِثَ ْوبِ ِه ،فَا ْنتَهَ َرهُ َما أَبُو بَ ْك ٍر فَ َك َش َ
ف النَّبِ ُّي َ
ك اأْل َيَّا ُم أَيَّا ُم ِمنًى.
َوتِ ْل َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ان سے لیث بن سعد نے بیان کی''ا ،ان س''ے عقی''ل نے ،ان س''ے ابن ش''ہاب
ٰ ہم سے
نے ،ان سے عروہ نے ،ان سے عائشہ رضی ہللا عنہ''ا نے کہ''ا اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ ان کے یہ''اںٰ
(منی کے دن''وں
میں) تشریف الئے اس وقت گھر میں دو لڑکیاں دف بجا رہی تھیں اور بعاث کی لڑائی کی نظمیں گ''ا رہی تھیں۔ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم چہرہ مبارک پر کپڑا ڈالے ہوئے تش'ریف فرم'ا تھے۔ اب'وبکر رض'ی ہللا عنہ نے ان دون'وں
کو ڈانٹا۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چہرہ مبارک سے کپڑا ہٹا کر فرمایا کہ ابوبکر جانے بھی دو یہ عید کے
دن ہیں( اور وہ بھی ٰ
منی میں)۔
حدیث نمبر988 :
'ون فِي ْال َم ْس ' ِج ِد
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم يَ ْس 'تُ ُرنِي َوأَنَا أَ ْنظُ ' ُر إِلَى ْال َحبَ َش ' ِة َوهُ ْم يَ ْل َعبُ' َ ت َعائِ َش 'ةَُ :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ َوقَ''الَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :د ْعهُ ْم أَ ْمنًا بَنِي أَرْ فِ َدةَ يَ ْعنِي ِم َن اأْل َ ْم ِن".
فَ َز َج َرهُ ْم ُع َمرُ ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
اور عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا میں نے( ایک دفعہ) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک''و دیکھ''ا کہ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے مجھے چھپا رکھا تھا اور میں حبشہ کے لوگوں کو دیکھ رہی تھی جو مس''جد میں ت''یروں س''ے کھی''ل رہے
تھے۔ عمر رض''ی ہللا عنہ نے انہیں ڈانٹ''ا لیکن ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ج''انے دو اور ان س'ے
فرمایا اے بنوارفدہ! تم بےفکر ہو کر کھیل دکھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 50
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر989 :
س،
ْتَ س ِعي َد ب َْن ُجبَي ٍْرَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ِديُّ ب ُْن ثَابِ ٍ
ت ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 51
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب الوتر
کتاب نماز وتر کے مسائل کا بیان
اب َما َجا َء فِي ا ْل ِو ْت ِر:
-1بَ ُ
باب :وتر کا بیان
حدیث نمبر990 :
'ارَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر ، أَ َّن َر ُجاًل َس'أ َ َل ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، و َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ' ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
'ل َم ْثنَى َم ْثنَى ،فَ'إ ِ َذا
"ص'اَل ةُ اللَّ ْي' ِ صاَل ِة اللَّي ِْل ،فَقَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َعلَ ْي' ِه َّ
الس'اَل مَ : صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى". َخ ِش َي أَ َح ُد ُك ُم الصُّ ْب َح َ
صلَّى َر ْك َعةً َو ِ
اح َدةً تُوتِ ُر لَهُ َما قَ ْد َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے نافع اور عب'دہللا ابن دین''ار س'ے
خبر دی اور انہیں عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ ایک شخص نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے رات
میں نماز کے متعلق معل''وم کی''ا ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ رات کی نم''از دو دو رکعت ہے پھ''ر جب
کوئی صبح ہو جانے سے ڈرے تو ایک رکعت پڑھ لے ،وہ اس کی ساری نماز کو طاق بنا دے گی۔
حدیث نمبر991 :
ْ
ان يُ َسلِّ ُم بَي َْن ال َّر ْك َع ِة َوال َّر ْك َعتَي ِْن فِي ْال ِو ْت ِر َحتَّى يَأ ُم َر بِبَع ِ
ْض َحا َجتِ ِه. َو َع ْن نَافِ ٍع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ك َ
اور اسی سند کے ساتھ نافع سے روایت ہے کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما وتر کی جب تین رکع''تیں پڑھتے ت''و
دو رکعت پڑھ کر سالم پھیرتے یہاں تک کہ ضرورت سے بات بھی کرتے۔
حدیث نمبر992 :
س أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ بَ َ
ات ِع ْن' َد ب ، أَ َّن اب َْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ م ْخ َر َمةَ ب ِْن ُسلَ ْي َم َ
انَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَ ْهلُ''هُ فِي طُولِهَا
ض ِو َسا َد ٍةَ ،واضْ طَ َج َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ َم ْي ُمونَةَ َو ِه َي َخالَتُهُ فَاضْ طَ َجع ُ
ْت فِي َعرْ ِ
www.islamicurdubooks.com 52
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر993 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع ْم' رُو ، أَ َّنَ عبْ' َد ال'رَّحْ َم ِن ب َْن ْالقَ ِ
اس' ِمَ ح َّدثَ'هُ، ان ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنِي ب ُْن َو ْه ٍ
َح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُس'لَ ْي َم َ
ت أَ ْنْ'ل َم ْثنَى َم ْثنَى ،فَ'إ ِ َذا أَ َر ْد َ
"ص'اَل ةُ اللَّي ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َمَ : َع ْن أَبِي ِهَ ،ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ث َوإِ َّن ُكاًّل لَ َو ِ
اس'' ٌع اس ُمَ :و َرأَ ْينَا أُنَاسًا ُم ْن ُذ أَ ْد َر ْكنَا يُوتِر َ
ُون بِثَاَل ٍ ْت" ،قَا َل ْالقَ ِ صلَّي َ
ك َما َ ف فَارْ َك ْع َر ْك َعةً تُوتِ ُر لَ َ ص ِر َ تَ ْن َ
ون بِ َش ْي ٍء ِم ْنهُ بَأْسٌ . أَرْ جُو أَ ْن اَل يَ ُك َ
www.islamicurdubooks.com 53
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س'ے عب'دہللا بن وہب نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہمیں
ٰ ہم سے
عمرو بن حارث' نے خبر دی ،ان سے عبدالرحمٰ ن بن قاسم نے اپنے باپ قاس'م س'ے بی'ان کی'ا اور ان س'ے عب'دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،رات کی نماز دو ،دو رکعتیں ہے اور
جب تو ختم کرنا چاہے تو ایک رکعت وتر پڑھ لے جو ساری نماز کو طاق بنا دے گی۔ قاس''م بن محم''د نے بی''ان کی''ا
کہ ہم نے بہت سوں کو تین رکعت وتر پڑھتے بھی پایا ہے اور تین یا ایک( رکعت وتر) سب جائز اور مجھ کو امی''د
ہے کہ کسی میں قباحت نہ ہو گی۔
حدیث نمبر994 :
'ريِّ ، قَ''ا َلَ :ع ْنُ ع''رْ َوةُ ، أَ َّنَ عائِ َش'ةَ أَ ْخبَ َر ْت'هُ" ،أَ ّن َر ُس'و َل هَّللا ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ك قَ ' ْد َر صاَل تَهُ تَ ْعنِي بِاللَّي ِْل فَيَ ْس ُج ُد السَّجْ َدةَ ِم ْن َذلِ َ
ك َ ت تِ ْل َصلِّي إِحْ َدى َع ْش َرةَ َر ْك َعةًَ ،كانَ ْ ان يُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك ََ
ض'طَ ِج ُع َعلَى ِش'قِّ ِه اأْل َ ْي َم ِن ص'اَل ِة ْالفَجْ' ِر ،ثُ َّم يَ ْ ين آيَةً قَ ْب َل أَ ْن يَرْ فَ َع َر ْأ َسهُ َويَرْ َك ُع َر ْك َعتَي ِْن قَ ْب َل ََما يَ ْق َرأُ أَ َح ُد ُك ْم َخ ْم ِس َ
صاَل ِة". َحتَّى يَأْتِيَهُ ْال ُم َؤ ِّذ ُن لِل َّ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہ'ا کہ ہمیں ش'عیب نے زہ'ری س'ے خ'بر دی ،انہ'وں نے کہ'ا کہ مجھ س'ے
عروہ بن زب'یر نے بی''ان کی''ا کہ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے انہیں خ''بر دی کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم گی''ارہ
رکعتیں( وتر اور تہجد کی) پڑھتے تھے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی یہی نماز تھی۔ مراد ان کی رات کی نم''از تھی۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا سجدہ ان رکعتوں میں اتنا لمبا ہوتا تھا کہ سر اٹھانے سے پہلے تم میں س'ے ک'وئی ش'خص
بھی پچاس آیتیں پڑھ سکتا اور فجر کی نماز فرض سے پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم سنت دو رکع''تیں پڑھتے تھے
اس کے بعد( ذرا دیر) داہنے پہلو پر لیٹ رہتے یہاں تک کہ مئوذن بالنے کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پ''اس
آتا۔
ت ا ْل ِو ْت ِر:
سا َعا ِ
اب َ
-2بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 54
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر995 :
ت اِل ب ِْن ُع َم' َر" : أَ َرأَي َ
ْت ين ، قَ''ا َل :قُ ْل ُ 'ان ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي' ٍد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِس' ِ
ير َ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم' ِ
'ل َم ْثنَى
ُص'لِّي ِم َن اللَّ ْي' ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ي َ صاَل ِة ْال َغ َدا ِة أُ ِطي ُل فِي ِه َما ْالقِ' َرا َءةَ ،فَقَ''ا َلَ :ك' َ
'ان النَّبِ ُّي َ ال َّر ْك َعتَي ِْن قَ ْب َل َ
ان بِأ ُ ُذنَ ْي ِه" ،قَا َل َح َّما ٌد :أَيْ سُرْ َعةً.
صاَل ِة ْال َغ َدا ِةَ ،و َكأ َ َّن اأْل َ َذ َ َم ْثنَى َويُوتِ ُر بِ َر ْك َع ٍة َويُ َ
صلِّي ال َّر ْك َعتَي ِْن قَ ْب َل َ
ہم سے ابو نعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے انس بن س''یرین نے بی''ان کی''ا،
کہا کہ میں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے پوچھا کہ نماز صبح سے پہلے کی دو رکعت''وں کے متعل''ق آپ ک''ا کی''ا
خیال ہے؟ کیا میں ان میں لمبی قرآت کر سکتا ہوں؟ انہوں نے فرمایا کہ ن'بی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم ت'و رات کی
نماز( تہجد) دو ،دو رکعت کر کے پڑھتے تھے پھر ایک رکعت پڑھ کر ان کو طاق بنا لیتے اور صبح کی نماز سے
پہلے کی دو رکعتیں( سنت فجر تو) اس طرح پڑھتے گویا اذان( اقامت) کی آواز آپ کے کان میں پڑ رہی ہے۔ حم''اد
کی اس سے مراد یہ ہے کہ آپ جلدی پڑھ لیتے۔
حدیث نمبر996 :
ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ م ْسلِ ٌمَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ، َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
تُ " :ك َّل اللَّي ِْل أَ ْوتَ َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْنتَهَى ِو ْت ُرهُ إِلَى ال َّس َح ِر". قَالَ ْ
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ س'ے م'یرے ب'اپ نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے
اعمش نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے مسلم بن کیسان نے بی''ان کی''ا ،ان س'ے مس''روق نے ،ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا
www.islamicurdubooks.com 55
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
عنہ''ا نے فرمای''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے رات کے ہ''ر حص''ہ میں بھی وت''ر پ''ڑھی ہے اور آخ''یر میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا وتر صبح کے قریب پہنچا۔
صلَّى هَّللا ُ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
اش ِه ،فَإ ِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يُوتِ َر أَ ْيقَظَنِي فَأ َ ْوتَرْ ُ
ت". صلِّي َوأَنَا َراقِ َدةٌ ُم ْعتَ ِر َ
ضةً َعلَى فِ َر ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہش''ام بن ع''روہ نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے م''یرے ب''اپ نے
عائشہ رضی ہللا عنہا سے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( تہجد کی) نماز پڑھتے رہتے اور
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے بستر پر عرض میں لیٹی رہتی۔ جب وت''ر پڑھنے لگ''تے ت'و مجھے بھی جگ'ا دی'تے
اور میں بھی وتر پڑھ لیتی۔
صالَتِ ِه ِو ْت ًرا:
آخ َر َ
اب ِليَ ْج َع ْل ِ
-4بَ ُ
باب :نماز وتر رات کی تمام نمازوں کے بعد پڑھی جائے
حدیث نمبر998 :
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل تِ ُك ْم بِاللَّي ِْل ِو ْترًا". َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اجْ َعلُوا ِ
آخ َر َ
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان س''ے عبی''دہللا عم''ری نے ان س''ے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نافع نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے بیان کیا اور ان سے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ وت''ر
رات کی تمام نمازوں کے بعد پڑھا کرو۔
www.islamicurdubooks.com 56
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كَ ، ع ْن أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن ُع َم َر ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم ' َر ب ِْن ال َخطَّا ِ
ب، َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
الص' ْب َح
يت ُّ ت أَ ِسي ُر َم َعَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َر بِطَ ِر ِ
يق َم َّكةَ ،فَقَ''ا َل َس' ِعي ٌد" :فَلَ َّما َخ ِش' ُ ار ، أَنَّهُ قَا َلُ :ك ْن ُ
َع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن يَ َس ٍ
ت فَ''أ َ ْوتَرْ ُ
ت ،فَقَ''ا َل َع ْب' ُد الص ' ْب َح فَنَ ' َز ْل ُ ت ؟ فَقُ ْل ُ
تَ :خ ِش ُ
يت ُّ ت ،ثُ َّم لَ ِح ْقتُهُ ،فَقَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر :أَي َْن ُك ْن َ
ت فَأ َ ْوتَرْ ُ
نَ َز ْل ُ
ص 'لَّى هَّللا ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ ؟ فَقُ ْل ُ
ت :بَلَى َوهَّللا ِ ،قَا َل :فَ 'إ ِ َّن َر ُس 'و َل هَّللا ِ َ ُول هَّللا ِ َ هَّللا ِ :أَلَي َ
ْس لَ َ
ك فِي َرس ِ
ان يُوتِ ُر َعلَى ْالبَ ِع ِ
ير". َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ہم سے اس''ماعیل نے بی''ان کی''ا ،انہ'وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے ام''ام مال''ک نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے اب''وبکر بن عم''ر بن
عبدالرحمٰ ن بن عبدہللا بن عمر بن خطاب س'ے بی'ان کی'ا اور ان ک'و س'عید بن یس'ار نے بتالی'ا کہ میں عب'دہللا بن عم'ر
رضی ہللا عنہما کے ساتھ مکہ کے راستے میں تھا۔ سعید نے کہا کہ جب راس''تے میں مجھے طل''وع فج''ر ک''ا خط''رہ
ہوا تو سواری سے اتر کر میں نے وتر پڑھ لیا اور پھر عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا س''ے ج''ا مال۔ آپ نے پوچھ''ا
کہ کہاں رک گئے تھے؟ میں نے کہا کہ اب صبح کا وقت ہونے ہی واال تھا اس لیے میں سواری س''ے ات''ر ک''ر وت''ر
پڑھنے لگا۔ اس پر عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ کیا تمہارے لیے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''ا
عمل اچھا نمونہ نہیں ہے۔ میں نے عرض کیا کیوں نہیں بیشک ہے۔ آپ نے بتالیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تو
اونٹ ہی پر وتر پڑھ لیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 57
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1000 :
ص 'لَّى َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةُ ب ُْن أَ ْس َما َءَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان النَّبِ ُّي َ
صاَل ةَ اللَّي ِْل إِاَّل ْالفَ َرائِ َ
ض َويُ''وتِ ُر َعلَى ت بِ ِه يُو ِم ُئ إِي َما ًء َ احلَتِ ِه َحي ُ
ْث تَ َو َّجهَ ْ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي ال َّسفَ ِر َعلَى َر ِ
احلَتِ ِه"'.
َر ِ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جویریہ بن اسماء نے بیان کیا ،ان س''ے ن''افع نے اور ان س''ے
ٰ ہم سے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''فر میں اپ''نی س''واری ہی پ''ر رات کی نم''از
اشاروں سے پڑھ لیتے تھے خواہ سواری کا رخ کسی طرف ہو جاتا آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم اش''اروں س''ے پڑھتے
رہتے مگر فرائض اس طرح نہیں پڑھتے تھے اور وتر اپنی اونٹنی پر پڑھ لیتے۔
ت قَ ْب َل ُّ
الر ُك ِ
وع َوبَ ْع َدهُ: اب ا ْلقُنُو ِ
-7بَ ُ
باب ( :وتر اور ہر نماز میں ) قنوت رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد پڑھ سکتے ہیں
حدیث نمبر1001 :
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍد ، قَا َلُ " :سئِ َل أَنَسُ ، أَقَنَ َ
ت النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
حدیث نمبر1002 :
www.islamicurdubooks.com 58
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1003 :
صلَّى هَّللا ُ
ت النَّبِ ُّي َ س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ زائِ َدةَُ ، ع ْن التَّ ْي ِم ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِمجْ لَ ٍزَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَا َل" :قَنَ َ أخبرنا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َش ْهرًا يَ ْد ُعو َعلَى ِر ْع ٍلَ ،و َذ ْك َو َ
ان".
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زائ''دہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے تیمی نے ،ان س''ے اب''ومجلز نے ،ان
سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک مہینہ تک دعا قن''وت پ''ڑھی اور اس میں
قبائل رعل و ذکوان پر بددعا کی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 59
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1004 :
'ان ْالقُنُ ُ
'وت فِي َح َّدثَنَاُ م َس' َّد ٌد ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنَا إِ ْس' َما ِعي ُل ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ خالِ' ٌدَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَ'ةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَ'ا َلَ " :ك َ
ب َو ْالفَجْ ِر".
ْال َم ْغ ِر ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں اسماعیل بن علیہ نے خبر دی ،کہا کہ ہمیں خالد حذاء نے خ''بر دی،
انہیں ابوقالبہ نے ،انہیں انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے ،آپ نے فرمایا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے عہ''د
میں قنوت مغرب اور فجر میں پڑھی جاتی تھی۔
كتاب االستسقاء
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان
سقَا ِء:
ست ِ ْ سلَّ َم فِي ِ
اال ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
وج النَّبِ ِّي َ
سقَا ِء َو ُخ ُر ِ
ست ِ ْ
اب ا ِال ْ
-1بَ ُ
باب :پانی مانگنا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا پانی کے لیے ( جنگل میں ) نکلنا
حدیث نمبر1005 :
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، قَا َلَ " :خ َر َج النَّبِ ُّي َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ْسقِي َو َح َّو َل ِر َدا َءهُ". َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے س''فیان ث'وری نے عب'دہللا بن ابی بک'ر س'ے بی''ان
کیا ،ان سے عباد بن تمیم نے اور ان سے ان کے چچا عبدہللا بن زید نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم پ''انی کی
دعا کرنے کے لیے تشریف لے گئے اور اپنی چادر الٹائی۔
ف»:
س َ ين َك ِ
سنِي يُو ُ «اج َع ْل َها َعلَ ْي ِه ْم ِ
سنِ َ سلَّ َمْ :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
اب ُد َعا ِء النَّبِ ِّي َ
-2بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا قریش کے کافروں پر بددعا کرنا کہ ٰالہی ان کے سال
ایسے کر دے جیسے یوسف علیہ السالم کے سال ( قحط ) کے گزرے ہیں
www.islamicurdubooks.com 60
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1006 :
ص'لَّى جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةَ ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاُ م ِغي َرةُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَ'ا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع' َر ِ
َ َ َ ْ
َّاش ب َْن أبِي َربِي َع' ةَ ،اللَّهُ َّم أ ْن ِ
ج َس'لَ َمةَ ب َْن ان إِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن ال َّر ْك َع ِة اآْل ِخ َر ِة يَقُولُ" :اللَّهُ َّم أ ْن ِ
ج َعي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ض' َر ،اللَّهُ َّم اش' ُد ْد َو ْ
طأَتَ' َ ين ،اللَّهُ َّم ْ ين ِم َن ْال ُم ْ ج ْال ُم ْستَ ْ َ ْ ِه َش ٍام ،اللَّهُ َّم أَ ْن ْ
ك َعلَى ُم َ 'ؤ ِمنِ َ ض' َعفِ َ ج ال َولِي َد ب َْن ال َولِي ِد ،اللَّهُ َّم أ ْن ِ
ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ :غفَا ُر َغفَ َر هَّللا ُ لَهَا َوأَ ْسلَ ُم َسالَ َمهَا هَّللا ُ" ،قَا َل اب ُْن ُفَ ،وأَ َّن النَّبِ َّ
ي َ اجْ َع ْلهَا ِسنِ َ
ين َك ِسنِي يُوس َ
َ أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ : ع ْن أبِي ِه هَ َذا ُكلُّهُ فِي الصُّ ب ِ
ْح.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے مغیرہ بن عبدالرحمٰ ن نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوالزن''اد نے
بیان کیا ،ان سے اعرج نے بیان کیا ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم جب س''ر
مبارک آخری رکعت( کے رکوع) سے اٹھاتے ت''و ی''وں فرم''اتے« اللهم أنج عياش بن أبي ربيع''ة ،اللهم أنج س''لمة بن
هش''ام ،اللهم أنج الوليد بن الوليد ،اللهم أنج المستض''عفين من المؤم''نين ،اللهم اش''دد وطأتك على مض''ر ،اللهم اجعلها
سنين كسني يوسف» کہ یا ہللا! عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات دے۔ یا ہللا! سلمہ بن ہشام ک''و نج''ات دے۔ ی''ا ہللا! ولی''د بن
ولید کو نجات دے۔ یا ہللا! بےبس ناتواں مسلمانوں کو نجات دے۔ یا ہللا! مضر کے کافروں کو س''خت پک''ڑ۔ ی''ا ہللا! ان
کے سال یوسف علیہ السالم کے سے سال کر دے۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا غفار کی ق''وم ک''و ہللا
نے بخش دیا اور اسلم کی قوم کو ہللا نے سالمت رکھا۔ ابن ابی الزناد نے اپنے باپ سے صبح کی نماز میں یہی دع''ا
نقل کی۔
حدیث نمبر1007 :
ق ، قَ''ا َلُ :كنَّا ورَ ، ع ْن أَبِي ُّ
الض' َحىَ ، ع ْنَ م ْس'رُو ٍ 'ان ب ُْن أَبِي َش' ْيبَةَ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ص' ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم' ُ
ف،
ُوس ' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َّما َرأَى ِم َن النَّ ِ
اس إِ ْدبَ''ارًا ،قَ''ا َل" :اللَّهُ َّم َس' ْب ٌع َك َس 'ب ِْع ي ُ ِع ْن َدَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، فَقَا َل :إِ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ان ِم َنالس' َما ِء فَيَ' َرى ال' ُّد َخ َ ف َويَ ْنظُ َر أَ َح' ُدهُ ْم إِلَى َّ َّت ُك َّل َش ْي ٍء َحتَّى أَ َكلُوا ْال ُجلُو َد َو ْال َم ْيتَةَ َو ْال ِجيَ َ فَأ َ َخ َذ ْتهُ ْم َسنَةٌ َحص ْ
ع هَّللا َ لَهُ ْم،
ك قَ ْد هَلَ ُكوا فَ''ا ْد ُ ك تَأْ ُم ُر بِطَا َع ِة هَّللا ِ َوبِ ِ
صلَ ِة الر ِ
َّح ِمَ ،وإِ َّن قَ ْو َم َ ُوع" ،فَأَتَاهُ أَبُو ُس ْفيَ َ
ان ،فَقَا َل :يَا ُم َح َّم ُد إِنَّ َ الج ِ
ْ
www.islamicurdubooks.com 61
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 62
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اب''و ق''تیبہ نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے عب''دالرحمٰ ن بن
عبدہللا بن دینار نے ،ان س''ے ان کے وال''د نے ،کہ''ا کہ میں نے ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا ک''و ابوط''الب ک''ا یہ ش''عر
پڑھتے س'نا تھا( ت'رجمہ) گ'ورا ان ک'ا رن'گ ان کے منہ کے واس'طہ س'ے ب'ارش کی( ہللا س'ے) دع'ا کی ج'اتی ہے۔
یتیموں کی پناہ اور بیواؤں کے سہارے۔
حدیث نمبر1009 :
حدیث نمبر1010 :
اريُّ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبِيَ ع ْب ' ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمثَنَّى، َح' َّدثَنَاْ ال َح َس ' ُن ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ اأْل َ ْن َ
ص' ِ
ان إِ َذا قَ َحطُوا ا ْستَ ْس''قَى بِ ْال َعب ِ
َّاس ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َك َ بَ ر ِ س ، أَ َّنُ ع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ سَ ، ع ْن أَنَ ٍ َع ْنثُ َما َمةَ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ
اس''قِنَا ،قَ''ا َل: ب ،فَقَ''ا َل" :اللَّهُ َّم إِنَّا ُكنَّا نَتَ َو َّس'' ُل إِلَيْ'' َ
ك بِنَبِيِّنَا فَتَ ْس''قِينَاَ ،وإِنَّا نَتَ َو َّس'' ُل إِلَيْ'' َ
ك بِ َع ِّم نَبِيِّنَا فَ ْ ب ِْن َعبْ'' ِد ْال ُمطَّلِ ِ
فَيُ ْسقَ ْو َن".
www.islamicurdubooks.com 63
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے حسن بن محمد بن صباح نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن عبدہللا بن مثنی انص''اری نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ
مجھ سے میرے باپ عبدہللا بن مثنی نے بیان کیا ،ان سے ثم''امہ بن عب''دہللا بن انس رض''ی ہللا عنہ نے ،ان س''ے انس
بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ جب کبھی عمر رضی ہللا عنہ کے زمانہ میں قحط پڑتا تو عمر رض''ی ہللا عنہ عب''اس
بن عب'دالمطلب رض'ی ہللا عنہ کے وس'یلہ س'ے دع'ا ک'رتے اور فرم'اتے کہ اے ہللا! پہلے ہم ت'یرے پ'اس اپ'نے ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا وسیلہ الی''ا ک''رتے تھے۔ ت''و ،ت'و پ''انی برس''اتا تھ''ا۔ اب ہم اپ''نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے چچا کو وسیلہ بناتے ہیں تو ،تو ہم پر پ''انی برس''ا۔ انس رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا کہ چن''انچہ ب''ارش خ''وب ہی
برسی۔
سقَا ِء:
ست ِ ْ
اال ْ
الر َدا ِء فِي ِ
اب ت َْح ِوي ِل ِّ
-4بَ ُ
باب :استسقاء میں چادر الٹنا
حدیث نمبر1011 :
ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ و ْهبُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَ ْسقَى فَقَلَ َ
ب ِر َدا َءهُ". ب ِْن َز ْي ٍد" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے وہب بن جریر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں ش''عبہ
نے خ''بر دی ،انہیں محم''د بن ابی بک''ر نے ،انہیں عب''اد بن تمیم نے ،انہیں عب''دہللا بن زی''د رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا استسقاء کی تو اپنی چادر کو بھی الٹا۔
حدیث نمبر1012 :
ِّث أَبَ''اهُ َع ْن
'ر ، أَنَّهُ َس' ِم َعَ عبَّا َد ب َْن تَ ِم ٍيم يُ َح' د ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك' ٍ
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
اس'تَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَ'ةَ َوقَلَ َ
ب ِر َدا َءهُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َج إِلَى ْال ُم َ
صلَّى فَا ْستَ ْسقَى فَ ْ َع ِّم ِهَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
www.islamicurdubooks.com 64
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ان َولَ ِكنَّهَُ ،و ْه ٌم أِل َ َّن هَ' َذا َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن
احبُ اأْل َ َذ ِ صلَّى َر ْك َعتَي ِْن" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ك َ
ان اب ُْن ُعيَ ْينَ'ةَ يَقُ''ولُ :هُ' َو َ
ص' ِ َو َ
ار.
ص ِاز ُن اأْل َ ْن َ اص ٍم ْال َم ِ
ازنِ ُّي َم ِ َز ْي ِد ب ِْن َع ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عبدہللا بن ابی بکر س''ے بی''ان
کیا ،انہوں نے عباد بن تمیم سے س''نا ،وہ اپ'نے ب''اپ س''ے بی''ان ک''رتے تھے کہ ان س'ے ان کے چچ'ا' عب'دہللا بن زی'د
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم عی''دگاہ گ''ئے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے وہ''اں دع''ائے
استسقاء قبلہ رو ہو کر کی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چادر بھی پلٹی اور دو رکعت نماز پڑھی۔ ابوعب''دہللا( ام''ام
بخاری رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ ابن عیینہ کہتے تھے کہ( حدیث کے راوی عب''دہللا بن زی''د) وہی ہیں جنہ''وں نے اذان
خواب میں دیکھی تھی لیکن یہ ان کی غلطی ہے کیونکہ یہ عبدہللا ابن زید بن عاصم مازنی ہے جو انصار کے ق''بیلہ
مازن سے تھے۔
ب َج َّل َو َع َّز ِمنْ َخ ْلقِ ِه بِا ْلقَ ْح ِط إِ َذا ا ْنتُ ِهكَ َم َحا ِر ُم هَّللا ِ:
اب ا ْنتِقَ ِام ال َّر ِّ
-5بَ ُ
تعالی قحط بھیج کر ان
ٰ باب :جب لوگ ہللا کی حرام کی ہوئی چیزوں کا خیال نہیں رکھتے تو ہللا
سے بدلہ لیتا ہے
(امام صاحب نے اس باب میں کوئی حدیث ذکر نہیں کی۔ شاید کرنا چاہتے ہوں لیکن موق''ع نہ مال ہ''و ی''ا اس ب''اب ک''ا
تعلق بھی حدیث نمبر 1007سے ہے۔)
س ِج ِد ا ْل َجا ِم ِع:
سقَا ِء فِي ا ْل َم ْ
ست ِ ْ
اب ا ِال ْ
-6بَ ُ
باب :جامع مسجد میں استسقاء یعنی پانی کی دعا کرنا
حدیث نمبر1013 :
'ر ، أَنَّهُ
ك ب ُْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي نَ ِم' ٍ
''اض ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ش ' ِري ُ
ٍ ض ' ْم َرةَ أَنَسُ ب ُْن ِعيَ
َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َ
ان ِو َجاهَ ْال ِم ْنبَ ِر َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم س ب َْن َمالِ ٍك يَ ْذ ُك ُر أَ َّن َر ُجاًل َد َخ َل يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ِم ْن بَا ٍ
ب َك َ َس ِم َعأَنَ َ
www.islamicurdubooks.com 65
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 66
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کی« اللهم حوالينا وال علينا ،اللهم على اآلكام والجبال واآلجام والظراب واألودية ومنابت الشجر» کہ یا ہللا اب ہم''ارے
اردگرد بارش برسا ہم سے اسے روک دے۔ ٹیلوں ،پہاڑوں ،پہاڑیوں ،وادیوں اور باغوں ک''و س''یراب ک''ر۔ انہ''وں نے
کہا کہ اس دعا سے بارش ختم ہو گئی اور ہم نکلے تو دھوپ نکل چکی تھی۔ شریک نے کہا کہ میں نے انس رض''ی
ہللا عنہ سے پوچھا کہ یہ وہی پہال شخص تھا تو انہوں نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 67
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تعالی سے دعا کیجئے کہ ہم پر پانی برسائے۔ چنانچہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
ٰ اور راستے بند ہو گئے۔ ہللا
دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا فرمائی« اللهم أغثنا ،اللهم أغثنا ،اللهم أغثنا» اے ہللا! ہم پر پ''انی برس''ا۔ اے ہللا! ہمیں س''یراب
کر۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا ہللا کی قسم! آسمان پر بادل کا کہیں نش''ان بھی نہ تھ''ا اور ہم''ارے اور س''لع پہ''اڑ کے
بیچ میں مکانات بھی نہیں تھے ،اتنے میں پہاڑ کے پیچھے سے بادل نمودار ہوا ڈھال کی ط''رح اور آس''مان کے بیچ
میں پہنچ کر چ'اروں ط'رف پھی'ل گی'ا اور برس'نے لگ'ا۔ ہللا کی قس'م! ہم نے ای'ک ہفتہ ت'ک س'ورج نہیں دیکھ'ا۔ پھ'ر
دوسرے جمعہ کو ایک شخص اسی دروازے سے داخل ہ''وا۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لمکھڑے خطبہ دے رہے
تھے ،اس لیے اس نے کھڑے کھڑے کہا کہ یا رسول ہللا!( کثرت بارش سے) جانور تباہ ہو گئے اور راستے بند ہ''و
تعالی سے دعا کیجئے کہ بارش بند ہو جائے۔ رسول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے دون'وں ہ'اتھ اٹھ'ا ک'ر دع'ا
ٰ گئے۔ ہللا
کی« اللهم حوالينا وال علينا ،اللهم على اآلكام والظراب وبطون األودية ومن'ابت الش'جر» اے ہللا! ہم'ارے اط'راف میں
بارش برسا( جہاں ضرورت ہے)ہم پر نہ برسا۔ اے ہللا! ٹیلوں پہ''اڑیوں وادی''وں اور ب''اغوں ک''و س''یراب ک''ر۔ چن''انچہ
بارش کا سلسلہ بند ہو گیا اور ہم باہر آئے تو دھوپ نک''ل چکی تھی۔ ش''ریک نے بی''ان کی''ا کہ میں نے انس بن مال''ک
رضی ہللا عنہ سے دریافت کیا کہ کیا یہ پہال ہی شخص تھا؟ انہوں نے جواب دیا مجھے معلوم نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 68
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،ان س''ے قت''ادہ نے بی''ان کی''ا ،ان
سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ای''ک
شخص آیا اور عرض کیا کہ یا رسول ہللا! پانی کا قح'ط پ'ڑ گی'ا ہے ،ہللا س'ے دع'ا کیج'ئے کہ ہمیں س'یراب ک'ر دے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا کی اور بارش اس طرح شروع ہوئی کہ گھروں تک پہنچنا مش''کل ہ''و گی''ا ،دوس''رے
جمعہ تک برابر بارش ہوتی رہی۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ پھر( دوسرے جمعہ میں) وہی شخص ی''ا ک''وئی اور
'الی ب''ارش ک''ا رخ کس''ی اور ط''رف م''وڑ دے۔ رس''ول
کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول ہللا! دعا کیجئے کہ ہللا تع' ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا فرمائی کہ« اللهم حوالينا وال علينا» اے ہللا ہمارے اردگرد بارش برسا ہم پر نہ برس''ا۔
انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ بادل ٹکڑے ٹکڑے ہ'و ک'ر دائیں ب'ائیں ط'رف چلے گ'ئے پھ'ر وہ'اں
بارش شروع ہو گئی اور مدینہ میں اس کا سلسلہ بند ہوا۔
www.islamicurdubooks.com 69
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
الشجر» کہ اے ہللا! بارش ٹیلوں ،پہاڑوں ،وادی''وں اور ب''اغوں میں برسا( دع''ا کے ن''تیجہ میں) ب''ادل م''دینہ س''ے اس
طرح پھٹ گئے جیسے کپڑا پھٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا ہے۔
سبُ ُل ِمنْ َك ْث َر ِة ا ْل َمطَ ِر: اب ال ُّد َعا ِء إِ َذا تَقَطَّ َع ِª
ت ال ُّ -10بَ ُ
باب :اگر بارش کی کثرت سے راستے بند ہو جائیں تو پانی تھمنے کی دعا کر سکتے ہیں
حدیث نمبر1017 :
www.islamicurdubooks.com 70
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سقَا ِء يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة:
ست ِ ْ سلَّ َم لَ ْم يُ َح ِّو ْل ِر َدا َءهُ فِي ِ
اال ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
اب َما قِي َل إِنَّ النَّبِ َّي َ
-11بَ ُ
باب :جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے جمعہ کے دن مسجد ہی میں پانی کی دعا کی تو چادر
نہیں الٹائی
حدیث نمبر1018 :
س ب ِْن ق ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَنَ ِانَ ، ع ِن اأْل َ ْو َزا ِع ِّيَ ، ع ْن إِ ْس' َحا َ َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن بِ ْش ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َعافَى ب ُْن ِع ْم' َر َ
''ذ ُكرْ أَنَّهُ
ال" ،فَ َد َعا هَّللا َ يَ ْستَ ْسقِي َولَ ْم يَ ْ
ال َو َج ْه َد ْال ِعيَ ِ
ك ْال َم ِ َمالِ ٍك ، أَ َّن َر ُجاًل َش َكا إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم هَاَل َ
َح َّو َل ِر َدا َءهُ َواَل ا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ".
ہم سے حسن بن بشر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے معافی بن عم''ران نے بی''ان کی''ا کہ ان س''ے ام''ام اوزاعی
نے ،ان سے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ نے ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ای''ک ش''خص
نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے( قحط سے)مال کی بربادی اور اہل و عیال کی بھوک کی ش'کایت کی۔ چن''انچہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دعائے استسقاء کی۔ راوی نے اس موق''ع پ''ر نہ چ''ادر پلٹ''نے ک''ا ذک''ر کی''ا اور نہ قبلہ کی
طرف منہ کرنے کا۔
www.islamicurdubooks.com 71
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ عرض کیا یا رسول ہللا!( قحط سے) جانور ہالک ہو گئے اور راس''تے بن''د ،ہللا س''ے
دعا کیجئے۔ چنانچہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا کی اور ایک جمعہ سے اگلے جمعہ ت''ک ای''ک ہفتہ ب''ارش ہ''وتی
رہی۔ پھر ایک شخص نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر' ہو ک''ر ع''رض کی''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا!
(بارش کی کثرت سے) راستے بند ہو گئے اور مویشی ہالک ہو گئے۔ اب رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے یہ دع''ا
کی« اللهم على ظهور الجبال واآلكام وبطون األودية ومنابت الشجر» کہ اے ہللا! بارش کا رخ پہاڑوں ،ٹیلوں ،وادی''وں
اور باغات کی طرف موڑ دے ،چنانچہ بادل مدینہ سے اس طرح چھٹ گیا جیسے کپڑا پھٹ جایا کرتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 72
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
دیتے ہیں لیکن آپ کی قوم مر رہی ہے۔ ہللا عزوجل س''ے دع''ا کیج''ئے۔ آپ نے اس آیت کی تالوت کی( ت''رجمہ) اس
دن کا انتظار کر جب آسمان پر صاف کھال ہوا دھواں نمودار ہو گا اآلیہ( خیر آپ نے دعا کی بارش ہ''وئی قح''ط جات''ا
رہا) لیکن وہ پھر کفر کرنے لگے اس پر ہللا پاک کا یہ فرمان ن''ازل ہ''وا( ت''رجمہ) جس دن ہم انہیں س''ختی کے س''اتھ
پکڑ کریں گے اور یہ پکڑ بدر کی لڑائی میں ہوئی اور اسباط بن محمد نے منصور سے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے دعائے استسقاء کی( مدینہ میں) جس کے نتیجہ میں خوب ب''ارش ہ'وئی کہ س''ات دن ت'ک وہ براب''ر
جاری رہی۔ آخر لوگوں نے بارش کی زیادتی کی ش''کایت کی ت''و رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے دع''ا کی« اللهم
حوالينا وال علينا» کہ اے ہللا! ہمارے اطراف و جوانب میں بارش برسا ،مدینہ میں بارش ک''ا سلس''لہ ختم ک''ر۔ چن''انچہ
بادل آسمان سے چھٹ گیا اور مدینہ کے اردگرد خوب بارش ہوئی۔
اب ال ُّد َعا ِء إِ َذا َكثُ َر ا ْل َمطَ ُر َح َوالَ ْينَا َوالَ َعلَ ْينَا:
-14بَ ُ
باب :جب بارش حد سے زیادہ ہو تو اس بات کی دعا کہ ہمارے یہاں بارش بند ہو جائے اور
اردگرد برسے
حدیث نمبر1021 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
ان النَّبِ ُّي َ تَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَا َلَ " :ك َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ح َّدثَنَاُ م ْعتَ ِم ٌرَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن ثَابِ ٍ
ت ْالبَهَ''ائِ ُم صاحُوا ،فَقَالُوا :يَا َرسُو َل هَّللا ِ قَ َحطَ ْال َمطَ ُر َواحْ َم َّر ِ
ت ال َّش َج ُر َوهَلَ َك ِ َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ يَ ْو َم ُج ُم َع ٍة ،فَقَا َم النَّاسُ فَ َ
ت َس' َحابَةٌ َوأَ ْمطَ' َر ْ
ت ب فَنَ َشأ َ ْ
ع هَّللا َ يَ ْسقِينَا ،فَقَا َل :اللَّهُ َّم ا ْسقِنَا َم َّرتَي ِْن َوا ْي ُم هَّللا ِ َما نَ َرى فِي ال َّس َما ِء قَ َز َعةً ِم ْن َس َحا ٍ
فَا ْد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم ف لَ ْم تَ َزلْ تُ ْم ِط ُر إِلَى ْال ُج ُم َع ِة الَّتِي تَلِيهَا ،فَلَ َّما قَا َم النَّبِ ُّي َ صلَّى فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ َونَ َز َل َع ِن ْال ِم ْنبَ ِر فَ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ثُ َّم
ع هَّللا َ يَحْ بِ ْسهَا َعنَّا ،فَتَبَ َّس َم النَّبِ ُّي َ ت ْالبُي ُ
ُوت َوا ْنقَطَ َع ِ
ت ال ُّسبُ ُل فَا ْد ُ صاحُوا إِلَ ْي ِه تَهَ َّد َم ِ يَ ْخطُبُ َ
ت إِلَى ْال َم ِدينَ ِة ت تَ ْمطُ ُر َح ْولَهَا َواَل تَ ْمطُ ُر بِ ْال َم ِدينَ ِة قَ ْ
ط َرةً ،فَنَظَرْ ُ ت ْال َم ِدينَةُ فَ َج َعلَ ْ
قَا َل :اللَّهُ َّم َح َوالَ ْينَا' َواَل َعلَ ْينَا فَ َك َشطَ ِ
َوإِنَّهَا لَفِي ِم ْث ِل اإْل ِ ْكلِ ِ
يل".
مجھ سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے معتمر بن سلیمان نے عبیدہللا عمری س''ے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
ثابت نے ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے
www.islamicurdubooks.com 73
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تھے کہ اتنے میں لوگوں نے کھڑے ہو کر غ''ل مچای''ا ،کہ'نے لگے کہ ی''ا رس'ول ہللا! ب''ارش کے ن''ام بون'د بھی نہیں
تعالی سے دعا کیجئے کہ
ٰ درخت سرخ ہو چکے( یعنی تمام پتے خشک ہو گئے) اور جانور تباہ ہو رہے ہیں ،آپ ہللا
ہمیں سیراب کرے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا کی« اللهم اسقنا» اے ہللا! ہمیں سیراب کر۔ دو مرتبہ آپ صلی ہللا
علیہ وسلم نے اس طرح کہا ،قسم ہللا کی اس وقت آسمان پر بادل کہیں دور دور نظر نہیں آت''ا تھ''ا لیکن دع''ا کے بع''د
اچانک ایک بادل آیا اور ب''ارش ش''روع ہ''و گ''ئی۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم من''بر س''ے ات''ر ے اور نم''از پڑھائی۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو بارش ہو رہی تھی اور دوس'رے جمعہ ت'ک ب'ارش براب'ر ہ'وتی رہی
پھر جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دوسرے جمعہ میں خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے تو لوگوں نے بتایا کہ مکانات
منہدم ہو گئے اور راستے بند ہو گئے ،ہللا سے دعا کیج''ئے کہ ب'ارش بن'د ک''ر دے۔ اس پ''ر ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم مسکرائے اور دعا کی« االلهم حوالينا وال علينا» اے ہللا! ہمارے اطراف میں اب بارش برسا ،مدینہ میں اس ک''ا
سلسلہ بند کر۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی دعا سے مدینہ سے بادل چھٹ گئے اور بارش ہمارے ارد گرد ہونے لگی۔
اس شان سے کہ اب مدینہ میں ایک بوند بھی نہ پڑتی تھی میں نے مدینہ کو دیکھا ابر ت''اج کی ط''رح گ''ردا گ''رد تھ''ا
اور مدینہ اس کے بیچ میں۔
www.islamicurdubooks.com 74
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پ''ڑھی جس میں ق''رآت بلن''د آواز س''ے کی ،نہ اذان کہی اور نہ اق''امت ابواس''حاق نے کہ''ا عب''دہللا بن یزی''د نے ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا تھا۔
حدیث نمبر1023 :
ب 'ان ِم ْن أَ ْ
ص ' َحا ِ الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ عبَّا ُد ب ُْن تَ ِم ٍيم ، أَ َّنَ ع َّمهَُ و َك' َ
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
اس يَ ْستَ ْسقِي لَهُ ْم فَقَا َم فَ َد َعا هَّللا َ قَائِ ًم''ا،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َج بِالنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ النَّبِ ِّي َ
ثُ َّم تَ َو َّجهَ قِبَ َل ْالقِ ْبلَ ِة َو َح َّو َل ِر َدا َءهُ فَأ ُ ْسقُوا".
ہم سے ابوالیمان حکیم بن نافع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ش''عیب نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے ،انہ''وں نے
کہا کہ مجھ سے عباد بن تمیم نے بیان کیا کہ ان کے چچا' عبدہللا بن زید نے جو صحابی تھے ،انہیں خبر دی کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں کو ساتھ لے کر استسقاء کے لیے نکلے اور آپ کھڑے ہوئے اور کھڑے ہی کھ''ڑے
تعالی سے دعا کی ،پھر قبلہ کی طرف منہ کر کے اپنی چادر پلٹی چنانچہ بارش خوب ہوئی۔
ٰ ہللا
سقَا ِء:
ست ِ ْ اب ا ْل َج ْه ِر بِا ْلقِ َرا َء ِة فِي ِ
اال ْ -16بَ ُ
باب :استسقاء کی نماز میں بلند آواز سے قرآت کرنا
حدیث نمبر1024 :
صلَّى هَّللا ُ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، قَا َلَ " :خ َر َج النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ْنُّ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن َجهَ َر فِي ِه َما بِ ْالقِ َرا َء ِة".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ْسقِي فَتَ َو َّجهَ إِلَى ْالقِ ْبلَ ِة يَ ْد ُعو َو َح َّو َل ِر َدا َءهُ ،ثُ َّم َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے زہری سے بیان کیا ،ان سے عب''اد بن تمیم
نے اور ان سے ان کے چچا( عبدہللا بن زید) نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم استس''قاء کے ل''یے ب''اہر نکلے ت''و
قبلہ رو ہو کر دعا کی۔ پھر اپنی چادر پلٹی اور دو رکعت نماز پڑھی۔ نماز میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے قرآت بلند
آواز سے کی۔
www.islamicurdubooks.com 75
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص 'لَّى هَّللا ُ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، قَا َلَ :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ْنُّ
اس ظَ ْه َرهُ َوا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ يَ ْد ُعو ،ثُ َّم َح َّو َل ِر َدا َءهُ ،ثُ َّم َ
ص 'لَّى لَنَا َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم َخ َر َج يَ ْستَ ْسقِي ،قَا َل" :فَ َح َّو َل إِلَى النَّ ِ
َر ْك َعتَي ِْن َجهَ َر فِي ِه َما بِ ْالقِ َرا َء ِة".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے زہری سے بیان کیا ،ان سے عب''اد بن
تمیم نے ،ان سے ان کے چچا' عبدہللا بن زید نے کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک''و جب آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم استسقاء کے لیے باہر نکلے ،دیکھا تھا۔ انہوں نے بیان کیا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپ''نی پیٹھ ص''حابہ کی
ط''رف ک''ر دی اور قبلہ رخ ہ''و ک''ر دع''ا کی۔ پھ''ر چ''ادر پل''ٹی اور دو رکعت نم''از پڑھائی جس کی ق''رآت ق''رآن میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جہر کیا تھا۔
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، س'' ِم َعَ عبَّا َد ب َْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ب ِر َدا َءهُ". صلَّى َر ْك َعتَي ِْن َوقَلَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَ ْسقَى فَ َ َ
مجھ سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عبدہللا بن ابی بکر س''ے بی''ان کی''ا،
ان سے عباد بن تمیم نے ،ان سے ان کے چچا عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے
دعائے استسقاء کی تو دو رکعت نماز پڑھی اور چادر پلٹی۔
www.islamicurdubooks.com 76
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سقَا ِء فِي ا ْل ُم َ
صلَّى: ست ِ ْ
اب ا ِال ْ
-19بَ ُ
باب :عیدگاہ میں بارش کی دعا کرنا
حدیث نمبر1027 :
سقَا ِء:
ست ِ ْ ال ا ْلقِ ْبلَ ِة فِي ِ
اال ْ ستِ ْقبَ ِ
اب ا ْ
-20بَ ُ
باب :استسقاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا
حدیث نمبر1028 :
'ر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ َّنَ عبَّا َد
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو بَ ْك' ِ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َخ' َر َج إِلَى ْال ُم َ
ص'لَّى ي أَ ْخبَ' َرهُ" ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ ار َّ ب َْن تَ ِم ٍيم أَ ْخبَ' َرهُ ،أَ َّنَ ع ْب' َد هَّللا ِ ب َْن َز ْي' ٍد اأْل َ ْن َ
ص' ِ
اس 'تَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَ 'ةَ َو َح' َّو َل ِر َدا َءهُ" ،قَ''ا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ع ْب ' ُد هَّللا ِ ب ُْن َز ْي ' ٍد هَ ' َذا
ُص 'لِّيَ ،وأَنَّهُ لَ َّما َد َعا أَ ْو أَ َرا َد أَ ْن يَ ' ْد ُع َو ْ
ي َ
ازنِ ٌّيَ ،واأْل َ َّو ُل ُكوفِ ٌّي هُ َو اب ُْن يَ ِزي َد.
َم ِ
'یی بن
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدالوہاب ثقفی نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں یح' ٰ
سعید انصاری نے حدیث بیان کی ،کہا کہ مجھے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے خبر دی کہ عباد بن تمیم نے
انہیں خبر دی اور انہیں عبدہللا بن زید انصاری نے بتایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( استسقاء کے ل''یے) عی''دگاہ
www.islamicurdubooks.com 77
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کی طرف نکلے وہاں نماز پڑھنے کو جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم دعا کرنے لگے یا راوی نے یہ کہ''ا دع''ا ک''ا ارادہ
کیا تو قبلہ رو ہو کر چادر مبارک پلٹی۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) کہ''تے ہیں کہ اس ح''دیث کے راوی عب''دہللا
بن زید مازنی ہیں اور اس سے پہلے ب''اب« ال''دعا فی االستس'قاء» میں جن ک''ا ذک''ر گ'زرا اور وہ عب'دہللا بن یزی'د ہیں
کوفہ کے رہنے والے۔
سقَا ِء:
ست ِ ْ س أَ ْي ِديَ ُه ْم َم َع ا ِإل َم ِام فِي ِ
اال ْ اب َر ْف ِع النَّا ِ
-21بَ ُ
باب :استسقاء میں امام کے ساتھ لوگوں کا بھی ہاتھ اٹھانا
حدیث نمبر1029 :
س ب َْن ْت أَنَ َ
ان ب ِْن بِاَل ٍل ،قَا َل يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ :س' ِمع ُ انَ :ح َّدثَنِي أَبُو بَ ْك ِر ب ُْن أَبِي أُ َو ْي ٍ
سَ ،ع ْن ُسلَ ْي َم َ قَا َل أَيُّوبُ ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ
ُول هَّللا ِ ََمالِ ٍك ،قَا َل :أَتَى َر ُج ٌل أَ ْع َرابِ ٌّي ِم ْن أَ ْه ِل ْالبَ ْد ِو إِلَى َرس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ َد ْي' ِه يَ' ْد ُعوَ ،و َرفَ' َع النَّاسُ أَ ْي' ِديَهُ ْم ك ْال ِعيَا ُل هَلَ َ
ك النَّاسُ ،فَ َرفَ َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت ْال َم ِ
اشيَةُ هَلَ َ هَلَ َك ِ
ت ْال ُج ُم َعةُ اأْل ُ ْخ َرى ،فَأَتَى ال َّرجُ'' ُل
ون ،قَا َل :فَ َما َخ َرجْ نَا ِم َن ْال َمس ِْج ِد َحتَّى ُم ِطرْ نَا فَ َما ِز ْلنَا نُ ْمطَ ُر َحتَّى َكانَ ِ
َم َعهُ يَ ْد ُع َ
ق ْال ُم َسافِ ُر َو ُمنِ َع الطَّ ِري ُ
ق. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ بَ ِش َ
إِلَى نَبِ ِّي هَّللا ِ َ
ایوب بن سلیمان نے کہا کہ مجھ سے ابوبکر بن ابی اویس نے بیان کیا ،انہوں نے س''لیمان بن بالل س''ے بی''ان کی''ا کہ
یحیی بن سعید نے کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے سنا انہوں نے کہا کہ ایک بدوی( گاؤں کا رہ''نے
ٰ
واال) جمعہ کے دن رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول ہللا! بھوک سے مویشی تباہ ہو
گئے ،اہل و عیال اور تمام لوگ مر رہے ہیں۔ اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ہ''اتھ اٹھ''ائے ،اور لوگ''وں نے
بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ اپنے ہاتھ اٹھائے ،دعا کرنے لگے ،انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ابھی ہم
مسجد سے باہر نکلے بھی نہ تھے کہ بارش شروع ہو گئی اور ایک ہفتہ برابر بارش ہوتی رہی۔ دوس''رے جمعہ میں
پھر وہی شخص آیا اور عرض کی کہ یا رسول ہللا!( بارش بہت ہونے سے) مسافر گھ''برا گ''ئے اور راس''تے بن''د ہ''و
گئے۔
www.islamicurdubooks.com 78
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1030 :
َوقَا َل اأْل ُ َوي ِْس ُّيَ :ح َّدثَنِي ُم َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ،ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍد َو َش ِر ٍ
يكَ ،س ِم َعا أَنَسًاَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
اض إِ ْبطَ ْي ِه.
ْت بَيَ َ أَنَّهُ َرفَ َع يَ َد ْي ِه َحتَّى َرأَي ُ
یحیی بن سعید اور شریک نے ،انہ''وں نے
ٰ عبدالعزیز اویسی نے کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر' نے بیان کیا ان سے
کہ''ا کہ ہم نے انس رض''ی ہللا عنہ س''ے س''نا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم( نے استس''قاء میں دع''ا ک''رنے کے
لیے) اس طرح ہاتھ اٹھائے کہ میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لی۔
سقَا ِء:
ست ِ ْ اب َر ْف ِع ا ِإل َم ِام يَ َدهُ فِي ِ
اال ْ -22بَ ُ
باب :امام کا استسقاء میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا
حدیث نمبر1031 :
ارَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، واب ُْن أَبِي َع ِديٍّ َ ، ع ْنَ س ِعي ٍدَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل يَرْ فَ' ُع يَ َد ْي' ِه فِي َش' ْي ٍء ِم ْن ُد َعائِ' ِه إِاَّل فِي ااِل ْستِ ْس'قَا ِءَ ،وإِنَّهُ يَرْ فَ' ُع َحتَّى يُ' َرى بَيَ''اضُ
النَّبِ ُّي َ
إِ ْبطَ ْي ِه".
یحیی بن س''عید قط''ان اور محم''د بن اب''راہیم بن ع''دی بن
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
عروبہ نے بیان کیا ،ان سے سعید نے ،ان سے قتادہ اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم دعائے استسقاء کے سوا اور کسی دعا کے لیے ہ''اتھ( زی''ادہ) نہیں اٹھ''اتے تھے اور استس''قاء میں ہ''اتھ
اتنا اٹھاتے کہ بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی۔
www.islamicurdubooks.com 79
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1032 :
ي ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ عبَ ْي' ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍع،
'ل أَبُو ْال َح َس' ِن ْال َم''رْ َو ِز ّ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد هُ' َو اب ُْن ُمقَاتِ' ٍ
'ان إِ َذا َرأَى ْال َمطَ ' َر ،قَ''ا َل :اللَّهُ َّم َ
ص 'يِّبًا اس ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ" ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم َك' َ َعنِ ْالقَ ِ
اس ُم ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، و ُعقَ ْي ٌلَ ، و َر َواهُ اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ع ْن نَافِ ٍع.
نَافِعًا" ،تَابَ َعهُْ القَ ِ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،کہا کہ ہمیں عبیدہللا عمری
نے ن''افع س''ے خ''بر دی ،انہیں قاس''م بن محم''د نے ،انہیں عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم جب بارش ہوتی دیکھتے تو یہ دعا کرتے«صيبا نافعا» اے ہللا! نف''ع بخش''نے والی ب''ارش برس''ا۔ اس روایت کی
یحیی نے عبیدہللا عمری سے کی ہے اور اس کی روایت اوزاعی اور عقیل نے نافع سے کی ہے۔
ٰ متابعت قاسم بن
اب َمنْ تَ َمطَّ َر فِي ا ْل َمطَ ِر َحتَّى يَت ََحا َد َر َعلَى لِ ْحيَتِ ِه:
-24بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جو بارش میں قصداً اتنی دیر ٹھہرا کہ بارش سے اس کی داڑھی
( بھیگ گئی اور اس ) سے پانی بہنے لگا
حدیث نمبر1033 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمبَا َر ِك ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، قَا َلَ :ح' َّدثَنَا إِ ْس ' َحا ُ
ق ب ُْن َع ْب' ِد
ص'لَّى
ول هَّللا ِ َ
اس َسنَةٌ َعلَى َع ْه ِد َر ُس' ِ
ت النَّ َ اريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ، قَا َل :أَ َ
صابَ ِ ص ِهَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َحةَ اأْل َ ْن َ
'ر يَ' ْ'و َم ْال ُج ُم َع' ِة قَ''ا َم أَ ْع' َرابِ ٌّي ،فَقَ''ا َل" :يَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْخطُبُ َعلَى ْال ِم ْنبَ' ِ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَبَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ع هَّللا َ لَنَا أَ ْن يَ ْسقِيَنَا ،قَا َل :فَ َرفَ َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم يَ َديْ' ِه َو َما ك ْال َما ُل َو َجا َع ْال ِعيَا ُل فَا ْد ُ
َرسُو َل هَّللا ِ هَلَ َ
www.islamicurdubooks.com 80
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ْت ْال َمطَ َر يَتَ َح''ا َد ُر َعلَى لِحْ يَتِ' ِه، ال ،ثُ َّم لَ ْم يَ ْن ِزلْ َع ْن ِم ْنبَ ِر ِه َحتَّى َرأَي ُ
فِي ال َّس َما ِء قَ َز َعةٌ ،قَا َل :فَثَا َر َس َحابٌ أَ ْمثَا ُل ْال ِجبَ ِ
ك َوفِي ْال َغ ِد َو ِم ْن بَ ْع ِد ْال َغ ِد َوالَّ ِذي يَلِي ِه إِلَى ْال ُج ُم َع ِة اأْل ُ ْخ' َرى ،فَقَ''ا َم َذلِ' َ
ك اأْل َ ْع' َرابِ ُّي أَ ْو َر ُج' ٌل قَا َل :فَ ُم ِطرْ نَا يَ ْو َمنَا َذلِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ َد ْي' ِه ق ْال َم''ا ُل فَ''ا ْد ُ
ع هَّللا َ لَنَ''ا ،فَ َرفَ' َع َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ َغ ْي ُرهُ ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ تَهَ َّد َم ْالبِنَا ُء َو َغ ِر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ُِشي ُر بِيَ ِد ِه إِلَى نَ ِ
احيَ ٍة ِم َن ال َّس َما ِء إِاَّل َوقَا َل :اللَّهُ َّم َح َوالَ ْينَا َواَل َعلَ ْينَا ،قَا َل :فَ َما َج َع َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
احيَ ' ٍة ت ْال َم ِدينَةُ فِي ِم ْث ِل ْال َج ْوبَ ِ'ة َحتَّى َسا َل ْال َوا ِدي َوا ِدي قَنَاةَ َش ْهرًا" ،قَا َل :فَلَ ْم يَ ِجئْ أَ َح' ٌد ِم ْن نَ ِ صا َر ْ ت َحتَّى َ تَفَ َّر َج ْ
ث بِ ْال َج ْو ِد.
إِاَّل َح َّد َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام
اوزاعی نے خبر دی ،کہا کہ ہم سے اسحاق' بن عبدہللا بن ابی طلحہ انصاری نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا مجھ س'ے
انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں لوگ''وں پ''ر ای''ک دفعہ قح''ط
پڑا۔ انہی دنوں آپ صلی ہللا علیہ وسلم جمعہ کے دن منبر پر خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی نے کھڑے ہ''و ک''ر
'الی س'ے دع''ا کیج''ئے کہ پ'انی
کہا یا رسول ہللا! ج'انور م'ر گ'ئے اور ب''ال بچے ف'اقے پ''ر ف''اقے ک'ر ہے ہیں ،ہللا تع' ٰ
برسائے۔ انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ سن ک''ر دع''ا کے ل''یے دون''وں ہ''اتھ
اٹھا دیئے۔ آسمان پر دور دور تک ابر کا پتہ تک نہیں تھا۔ لیکن( آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی دع''ا س''ے) پہ''اڑوں کے
برابر بادل گرجتے ہوئے آ گئے ابھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم منبر سے اترے بھی نہیں تھے کہ میں نے دیکھ''ا
کہ بارش کا پانی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی داڑھی سے بہہ رہا ہے۔ انس نے کہ''ا کہ اس روز ب''ارش دن بھ''ر ہ''وتی
رہی۔ دوسرے دن تیسرے دن ،بھی اور برابر اسی طرح ہوتی رہی۔ اس ط'رح دوس'را جمعہ آ گی'ا۔ پھ'ر یہی ب'دوی ی'ا
کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور کہا کہ یا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( ! کثرت باراں سے) عمارتیں گر گئیں اور
تعالی سے دعا کیجئے۔ چنانچہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے پھ'ر دون''وں ہ'اتھ
ٰ جانور ڈوب گئے ،ہمارے لیے ہللا
اٹھائے اور دعا کی« اللهم حوالينا وال علينا» کہ اے ہللا! ہمارے اطراف میں برسا اور ہم پر نہ برسا۔ انس نے کہ''ا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنے ہاتھوں سے آسمان کی جس طرف بھی اشارہ کر دیتے ابر ادھر س''ے پھٹ جات''ا،
اب مدینہ حوض کی طرح بن چکا تھا اور اسی کے بعد وادی قناۃ کا نالہ ایک مہینہ تک بہتا رہا۔ انس نے بیان کیا کہ
اس کے بعد مدینہ کے اردگرد سے جو بھی آیا اس نے خوب سیرابی کی خبر الئی۔
www.islamicurdubooks.com 81
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
يح:
الر ُ اب إِ َذا َهبَّ ِ
ت ِّ -25بَ ُ
باب :جب ہوا چلتی
حدیث نمبر1034 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ ح َم ْي' ٌد ، أَنَّهُ َس ' ِم َع أَنَ ًس 'ا ، يَقُ''ولَُ " :ك''انَ ْ
ت
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ك فِي َوجْ ِه النَّبِ ِّي َ
ف َذلِ َ الرِّ ي ُح ال َّش ِدي َدةُ إِ َذا هَب ْ
َّت ُع ِر َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہمیں محم''د بن جعف''ر نے خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا مجھے
حمید طویل نے خبر دی اور انہوں نے انس بن مالک رض'ی ہللا عنہ س'ے س'نا ،انہ''وں نے بی'ان کی''ا کہ جب ت'یز ہ'وا
چلتی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ڈر محسوس ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 82
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1036 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةَ، َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ال'رَّحْ َم ِن اأْل ْع' َر ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ان َوتَ ْ
ظهَ َر ض ْال ِع ْل ُم َوتَ ْكثُ َر ال َّزاَل ِز ُل َويَتَقَا َر َ
ب ال َّز َم ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَقُو ُم السَّا َعةُ َحتَّى يُ ْقبَ َ
قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْالفِتَ ُن َويَ ْكثُ َر ْالهَرْ ُج َوهُ َو ْالقَ ْت ُل َحتَّى يَ ْكثُ َر فِي ُك ُم ْال َما ُل فَيَفِيضُ "'.
ہم سے ابوالیمان حکم بن ن''افع نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہمیں ش''عیب نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ ہم س''ے ابوالزن''اد( عب''دہللا بن
ذکوان) نے بیان کیا ،ان سے عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک علم دین نہ اٹھ جائے گا اور زلزل''وں
کی کثرت نہ ہو جائے گی اور زمانہ جل''دی جل''دی نہ گ''زرے گ''ا اور فت''نے فس''اد پھ''وٹ پ''ڑیں گے اور« ه''رج» کی
کثرت ہو جائے گی اور« هرج» سے مراد قتل ہے۔ قتل اور تمہارے درمیان دولت و م''ال کی ات''نی ک''ثرت ہ''و گی کہ
وہ ابل پڑے گا۔
حدیث نمبر1037 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َسي ُْن ب ُْن ْال َح َس ِن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َع ْو ٍنَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم' َر ، قَ''ا َل:
ار ْك لَنَا فِي َشا ِمنَا َوفِي يَ َمنِنَا ،قَا َل :قَالُواَ :وفِي نَجْ ِدنَا ،قَا َل :قَا َل :اللَّهُ َّم بَ ِ
ار ْك لَنَا فِي َشا ِمنَا َوفِي يَ َمنِنَ''ا، قَا َل" :اللَّهُ َّم بَ ِ
ان". ك ال َّزاَل ِز ُل َو ْالفِتَ ُن َوبِهَا يَ ْ
طلُ ُع قَرْ ُن ال َّش ْيطَ ِ قَا َل :قَالُواَ :وفِي نَجْ ِدنَا ،قَا َل :قَا َل :هُنَا َ
مجھ سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حسین بن حسن نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے
عبدہللا بن عون نے بیان کیا ،ان سے نافع نے بیان کیا ،ان س'ے عب'دہللا بن عم'ر رض'ی ہللا عنہم''ا نے فرمای''ا اے ہللا!
ہمارے شام اور یمن پر برکت نازل فرما۔ اس پر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد کے لیے بھی برکت کی دعا کیج''ئے
لیکن آپ نے پھر وہی کہا اے ہللا! ہمارے شام اور یمن پر برکت نازک فرما پھر لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد میں؟
تو آپ نے فرمایا کہ وہاں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور شیطان کا سینگ وہی سے طلوع ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 83
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1038 :
انَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ 'ةَ ب ِْن َم ْس 'عُو ٍدَ ، ع ْن َز ْي' ِد
ح ب ِْن َك ْي َس َ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ
صالِ ِ
ْح بِ ْال ُح َد ْيبِيَ' ِة َعلَى إِ ْث' ِ
'ر َس' َما ٍء صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َ
ص'اَل ةَ ُّ
الص'ب ِ ب ِْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ ِّي ، أَنَّهُ قَا َلَ :
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُون َم''ا َذا قَ''ا َل َربُّ ُك ْم ؟ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْقبَ' َل َعلَى النَّ ِ
اس فَقَ''ا َل :هَ''لْ تَ' ْدر َ ف النَّبِ ُّي َ ت ِم َن اللَّ ْيلَ ِة ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ َكانَ ْ
قَالُوا :هَّللا ُ َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم ،قَا َل" :أَصْ بَ َح ِم ْن ِعبَا ِدي ُم ْؤ ِم ٌن بِي َو َكافِرٌ ،فَأ َ َّما َم ْن قَا َل ُم ِطرْ نَا بِفَضْ ِل هَّللا ِ َو َرحْ َمتِ ِه فَ َذلِ َ
ك
ك َكافِ ٌر بِي ُم ْؤ ِم ٌن بِ ْال َك ْو َك ِ
ب". بَ ،وأَ َّما َم ْن قَا َل بِنَ ْو ِء َك َذا َو َك َذا فَ َذلِ َ
ُم ْؤ ِم ٌن بِي َكافِ ٌر بِ ْال َك ْو َك ِ
ہم سے اسماعیل بن ایوب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ،انہوں نے صالح بن کیسان
سے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود نے بیان کیا ،ان سے زید بن خالد جہنی رضی ہللا عنہ نے
بیان کیاکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حدیبیہ میں ہم کو ص'بح کی نم'از پڑھائی۔ رات ک'و ب'ارش ہ'و چکی تھی
نماز کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا معلوم ہے تمہارے رب نے کیا فیصلہ
'الی اور اس کے رس''ول خ''وب ج''انتے ہیں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ
کی''ا ہے؟ ل''وگ ب''ولے کہ ہللا تع' ٰ
پروردگار فرماتا ہے آج میرے دو طرح کے بندوں نے ص''بح کی۔ ای''ک م''ومن ہے ای''ک ک''افر۔ جس نے کہ''ا ہللا کے
فضل و رحم سے پانی پڑا وہ تو مجھ پر ایمان الیا اور ستاروں کا منک''ر ہ''وا اور جس نے کہ''ا فالں ت''ارے کے فالں
جگہ آنے سے پانی پڑا اس نے میرا کفر کیا ،تاروں پر ایمان الیا۔
www.islamicurdubooks.com 84
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1039 :
ص 'لَّى
ارَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَا َل َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
'ون فِي َغ' ٍدَ ،واَل يَ ْعلَ ُم أَ َح' ٌد َما يَ ُك' ُ
'ون فِي ب َخ ْمسٌ اَل يَ ْعلَ ُمهَا إِاَّل هَّللا ُ ،اَل يَ ْعلَ ُم أَ َح ٌد َما يَ ُك' ُ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ " :م ْفتَا ُح ْال َغ ْي ِ
وتَ ،و َما يَ ْد ِري أَ َح ٌد َمتَى يَ ِجي ُء ْال َمطَرُ".ض تَ ُم ُاأْل َرْ َح ِامَ ،واَل تَ ْعلَ ُم نَ ْفسٌ َما َذا تَ ْك ِسبُ َغدًاَ ،و َما تَ ْد ِري نَ ْفسٌ بِأَيِّ أَرْ ٍ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم
سے عب''دہللا بن دین''ار نے بی''ان کی''ا ،اور ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
تعالی کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ کس''ی ک''و نہیں معل''وم کہ
ٰ وسلم نے فرمایا کہ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں جنہیں ہللا
کل کیا ہونے واال ہے ،کوئی نہیں جانتا کہ ماں کے پیٹ میں کیا ہے ،کل کیا کرنا ہو گا ،اس کا کسی ک''و علم نہیں۔ نہ
کوئی یہ جانتا ہے کہ اسے موت کس جگہ آئے گی اور نہ کسی کو یہ معلوم کہ بارش کب ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 85
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب الكسوف
کتاب سورج گہن کے متعلق بیان
س:
ش ْم ِ
وف ال َّ
س ِصالَ ِة فِي ُك ُ
اب ال َّ
-1بَ ُ
باب :سورج گرہن کی نماز کا بیان
حدیث نمبر1040 :
سَ ، ع ْنْ ال َح َس ِنَ ، ع ْن أَبِي بَ ْك َرةَ ، قَ''ا َلُ " :كنَّا ِع ْن' َد َر ُس' ِ
ول هَّللا ِ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َع ْو ٍن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْن يُونُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ُج''رُّ ِر َدا َءهُ َحتَّى َد َخ' َل ْال َم ْس ' ِج َد ،فَ ' َد َخ ْلنَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْن َك َسفَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،فَقَا َم النَّبِ ُّي َ َ
ت أَ َح' ٍد،
'و ِ س َو ْالقَ َم' َر اَل يَ ْن َك ِس'فَ ِ
ان لِ َم' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َّن ال َّش ْم َ صلَّى بِنَا َر ْك َعتَي ِْن َحتَّى ا ْن َجلَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،فَقَا َل َ فَ َ
فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما فَ َ
صلُّوا َوا ْد ُعوا َحتَّى يُ ْك َش َ
ف َما بِ ُك ْم".
ہم سے عمرو بن عون نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے خالد بن عبدہللا نے ی''ونس س''ے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ام''ام
حسن بصری نے بیان کیا ،ان سے ابوبکرہ نفیع بن حارث رضی ہللا عنہ نے کہ ہم نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی
خدمت میں حاضر تھے کہ سورج کو گرہن لگنا شروع ہوا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم( اٹھ ک''ر جل''دی میں) چ''ادر
گھسیٹتے ہوئے مسجد میں گئے۔ ساتھ ہی ہم بھی گئے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی ت''اآنکہ
سورج صاف ہو گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ س''ورج اور چان''د میں گ''رہن کس''ی کی م''وت و ہالکت
سے نہیں لگتا لیکن جب تم گرہن دیکھو تو اس وقت نماز اور دعا کرتے رہو جب تک گرہن کھل نہ جائے۔
حدیث نمبر1041 :
ْت أَبَا َم ْس'عُو ٍد، َح َّدثَنَاِ شهَابُ ب ُْن َعبَّا ٍد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا إِ ْب' َرا ِهي ُم ب ُْن ُح َم ْي' ٍدَ ، ع ْن إِ ْس' َما ِعي َلَ ، ع ْن قَ ْي ٍ
س ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ت أَ َح' ٍد ِم َن النَّ ِ
اس َولَ ِكنَّهُ َما آيَتَ' ِ
'ان ِم ْن 'و ِ س َو ْالقَ َم َر اَل يَ ْن َك ِس'فَ ِ
ان لِ َم' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َّن ال َّش ْم َ
يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ت هَّللا ِ ،فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما' فَقُو ُموا' فَ َ
ص ُّلوا". آيَا ِ
www.islamicurdubooks.com 86
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے شہاب بن عباد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ابراہیم بن حمی''د نے خ''بر دی ،انہیں اس''ماعیل بن ابی خال''د
نے ،انہیں قیس بن ابی حازم نے اور انہوں نے کہا کہ میں نے ابومس''عود انص''اری رض''ی ہللا عنہ س''ے س''نا کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا سورج اور چاند میں گرہن کسی شخص کی موت سے نہیں لگتا۔ یہ دونوں ت''و ہللا
تعالی کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔ اس لیے اسے دیکھتے ہی کھڑے ہو جاؤ اور نماز پڑھو۔
ٰ
حدیث نمبر1042 :
اس' ِمَ ح َّدثَ'هَُ ،ع ِن أَبِي ِه،
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع ْم' رٌوَ ، ع ْنَ عبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
َح َّدثَنَا أَصْ بَ ُغ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن َو ْه ٍ
س َو ْالقَ َم' َر اَل يَ ْخ ِس'فَ ِ
ان ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم"إِ َّن َّ
الش' ْم َ 'ان ي ُْخبِ' ُر َع ِن النَّبِ ِّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا ،أَنَّهُ َك َ َع ْناب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
صلُّوا". ت هَّللا ِ ،فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهَا' فَ َ ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ِه َولَ ِكنَّهُ َما آيَتَ ِ
ان ِم ْن آيَا ِ لِ َم ْو ِ
ہم سے اصبغ بن فرح نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ مجھے عب''دہللا بن وہب نے خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے
عمرو بن حارث' نے عبدالرحمٰ ن بن قاسم سے خبر دی ،انہیں ان کے باپ قاسم بن محمد نے اور انہیں عبدہللا بن عمر
رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے خ''بر دی کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا س''ورج اور
تع'الی کی نش'انیوں میں س'ے دو نش'انیاں ہیں ،اس
ٰ چاند میں گرہن کسی کی موت و زندگی س'ے نہیں لگت'ا بلکہ یہ ہللا
لیے جب تم یہ دیکھو تو نماز پڑھو۔
حدیث نمبر1043 :
اويَ'ةََ ، ع ْنِ زيَ''ا ِد ب ِْن ِعاَل قَ'ةَ، ان أَبُو ُم َع ِ اش ُم ب ُْن ْالقَ ِ
اس' ِم ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ش' ْيبَ ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ' ْ'و َم َم' َ
'ات إِ ْب' َرا ِهي ُم ،فَقَ''ا َل ُول هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْه ِد َرس ِ َع ْنْ ال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ ، قَا َلَ :ك َسفَ ِ
س َو ْالقَ َم' َر اَل يَ ْن َك ِس'فَ ِ
ان ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :إِ َّن َّ
الش' ْم َ ت إِ ْب َرا ِهي َم ،فَقَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َت ال َّش ْمسُ لِ َم ْو ِ النَّاسُ َ :ك َسفَ ِ
ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ِه ،فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ْم فَ َ
ص ُّلوا َوا ْد ُعوا هَّللا َ". لِ َم ْو ِ
www.islamicurdubooks.com 87
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہاشم بن قاسم نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم
سے شیبان ابومعاویہ نے بیان کیا ،ان سے زیاد بن عالقہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے مغ''یرہ بن ش''عبہ رض''ی ہللا عنہ نے
کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے زم''انہ میں س''ورج گ''رہن اس دن لگ''ا جس دن( آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
صاحبزادے) ابراہیم رضی ہللا عنہ کا انتقال ہوا بعض لوگ کہنے لگے کہ گرہن ابراہیم رض''ی ہللا عنہ کی وف''ات کی
وجہ سے لگا ہے۔ اس لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ گرہن کسی کی موت و حیات س''ے نہیں لگت''ا۔
البتہ تم جب اسے دیکھو تو نماز پڑھا کرو اور دعا کیا کرو۔
وف:
س ِص َدقَ ِة فِي ا ْل ُك ُ
اب ال َّ
-2بَ ُ
باب :سورج گرہن میں صدقہ خیرات کرنا
حدیث نمبر1044 :
ت ال َّش ْمسُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، أَنَّهَا قَالَ ْ
تَ " :خ َسفَ ِ
اس ،فَقَ''ا َم فَأَطَ''ا َل ْالقِيَ''ا َم ،ثُ َّم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِالنَّ ِ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
ُول هَّللا ِ َ
فِي َع ْه ِد َرس ِ
ون الرُّ ُك' ِ
'وع 'ام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك' َع فَأَطَ''ا َل الرُّ ُك''و َع َوهُ' َو ُد َ
ون ْالقِيَ' ِ
َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ،ثُ َّم قَا َم فَأَطَ''ا َل ْالقِيَ''ا َم َوهُ' َو ُد َ
ف َوقَ' ِد ا ْن َجلَ ِ
ت ص' َر َالس'جُو َد ،ثُ َّم فَ َع' َل فِي ال َّر ْك َع' ِة الثَّانِيَ' ِة ِم ْث' َل َما فَ َع' َل فِي اأْل ُولَى ،ثُ َّم ا ْن َ
اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َس' َج َد فَأَطَ''ا َل ُّ
ت
'و ِ ان لِ َم ْت هَّللا ِ اَل يَ ْخ ِس'فَ ِ'ان ِم ْن آيَ'ا ِ س َو ْالقَ َم' َر آيَتَ ِ اس فَ َح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َل :إِ َّن َّ
الش' ْم َ ب النَّ َ ال َّش ْمسُ ،فَ َخطَ َ
ص َّدقُوا ،ثُ َّم قَا َل :يَا أُ َّمةَ ُم َح َّم ٍد َوهَّللا ِ َما ِم ْن أَ َح ٍد أَ ْغيَ ' ُرصلُّوا َوتَ َ
ك فَا ْد ُعوا هَّللا َ َو َكبِّرُوا َو َ أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ِه ،فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ْم َذلِ َ
ِم َن هَّللا ِ أَ ْن يَ ْزنِ َي َع ْب ُدهُ أَ ْو تَ ْزنِ َي أَ َمتُهُ ،يَا أُ َّمةَ ُم َح َّم ٍد َوهَّللا ِ لَ ْو تَ ْعلَ ُم َ
ون َما أَ ْعلَ ُم لَ َ
ض ِح ْكتُ ْم قَلِياًل َولبَ َك ْيتُ ْم َكثِيرًا".
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مالک نے بیان کیا ،ان سے ہشام بن ع''روہ نے بی''ان کی''ا ،ان
سے ان کے باپ عروہ بن زبیر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،ان س''ے ام المؤم''نین عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو آپ نے لوگوں کو نم'از پڑھائی۔ پہلے آپ ص'لی
ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو بڑی دیر تک کھڑے رہے ،قیام کے بعد رکوع کیا اور رکوع میں بہت دیر ت''ک رہے۔
پھر رکوع سے اٹھنے کے بعد دیر تک دوب'ارہ کھ'ڑے رہے لیکن آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے پہلے قی'ام س'ے کچھ
www.islamicurdubooks.com 88
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کم ،پھر رکوع کیا تو بڑی دیر تک رکوع میں رہے لیکن پہلے سے مختصر ،پھر سجدہ میں گئے اور دیر تک سجدہ
کی ح''الت میں رہے۔ دوس''ری رکعت میں بھی آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس''ی ط''رح کی''ا ،جب آپ ص''لی ہللا علیہ
'الی کی حم''د و ثن''ا
وسلم فارغ ہوئے تو گرہن کھل چکا تھا۔ اس کے بعد آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے خطبہ دی''ا ہللا تع' ٰ
کے بعد فرمایا کہ سورج اور چاند دونوں ہللا کی نشانیاں ہیں اور کسی کی موت و حیات سے ان میں گرہن نہیں لگتا۔
جب تم گرہن لگا ہوا دیکھو تو ہللا سے دعا کرو تکبیر کہ''و اور نم''از پڑھو اور ص''دقہ ک''رو۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ
تعالی سے زیادہ غیرت اور کسی کو نہیں آتی کہ
ٰ وسلم نے فرمایا اے محمد کی امت کے لوگو! دیکھو اس بات پر ہللا
اس کا کوئی بندہ یا بندی زنا کرے ،اے امت محمد! وہللا جو کچھ میں جانتا ہوں اگر تمہیں بھی معلوم ہو ج''ائے ت''و تم
ہنستے کم اور روتے زیادہ۔
وف:
س ِصالَةُ َجا ِم َعةٌ فِي ا ْل ُك ُ
اب النِّ َدا ِء بِال َّ
-3بَ ُ
باب :گرہن کے وقت یوں پکارنا کہ نماز کے لیے اکٹھے ہو جاؤ ،جماعت سے نماز پڑھو
حدیث نمبر1045 :
اويَةُ ب ُْن َساَّل ِم ب ِْن أَبِي َساَّل ٍم ْال َحبَ ِش ُّي ال ِّد َم ْشقِ ُّي ، قَا َل:
ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َع ِ ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
'ريُّ َ ، ع ْنَ ع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ف ُّ
الز ْه' ِ 'ير ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِي أَبُو َس 'لَ َمةَ ب ُْن َع ْب ' ِد ال 'رَّحْ َم ِن ب ِْن َع' ْ
'و ٍ َح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ' ٍ
الص'اَل ةَ
ي إِ َّن َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم نُ''و ِد َ
ُول هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْه ِد َرس ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :لَ َّما َك َسفَ ِ
َع ْم ٍروَ ر ِ
َجا ِم َعةٌ".
یحیی بن صالح نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے
ٰ ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں
'یی بن ابی کث''یر
تعالی حبشی دمشقی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے یح' ٰ
ٰ معاویہ بن سالم بن ابی سالم رحمہ ہللا
نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن بن عوف زہری نے خبر دی ،ان سے عب''دہللا بن عم''رو
رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گ''رہن لگ''ا ت'و یہ اعالن کی''ا
گیا کہ نماز ہونے والی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 89
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وف:
س ِاب ُخ ْطبَ ِة ا ِإل َم ِام فِي ا ْل ُك ُ
-4بَ ُ
باب :گرہن کی نماز میں امام کا خطبہ پڑھنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. ت َعائِ َشةَُ ،وأَ ْس َما ُء َخطَ َ
ب النَّبِ ُّي َ َوقَالَ ْ
اور عائشہ رضی ہللا عنہا اور اسماء رضی ہللا عنہا نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے سورج گرہن
میں خطبہ دیا۔
حدیث نمبر1046 :
ح ، قَ'ا َل: ب ، ح و َح' َّدثَنِي أَحْ َم' ُد ب ُْن َ
ص'الِ ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْي' ٍ
'لَ ، ع ْن اب ِْن ِش'هَا ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
ج النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ ع ْنبَ َسةُ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ْن اب ِْن ِش'هَا ٍ
بَ ، ح' َّدثَنِي عُ'رْ َوةَُ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ز ْو ِ
ف النَّاسُ َو َرا َءهُ فَ َكبَّ َر، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َخ َر َج إِلَى ْال َمس ِْج ِد فَ َ
ص َّ ت ال َّش ْمسُ فِي َحيَا ِة النَّبِ ِّي َ َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
تَ " :خ َسفَ ِ
فَا ْقتَ َرأَ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قِ َرا َءةً طَ ِويلَةً ،ثُ َّم َكبَّ َر فَ َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل ،ثُ َّم قَ''ا َلَ :س' ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم' َدهُ،
'وياًل َوهُ' َو أَ ْدنَى ِم َن ُ
فَقَا َم َولَ ْم يَ ْس' ُج ْد َوقَ' َرأَ قِ' َرا َءةً طَ ِويلَ'ةً ِه َي أَ ْدنَى ِم َن ْالقِ' َرا َء ِة اأْل ولَى ،ثُ َّم َكبَّ َر َو َر َك' َع ُر ُكوعًا طَ' ِ
ك،ك ْال َح ْم' ُد ،ثُ َّم َس' َج َد ،ثُ َّم قَ''ا َل :فِي ال َّر ْك َع' ِة اآْل ِخ' َر ِة ِم ْث' َل َذلِ' َ
وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َربَّنَا َولَ' َ
الرُّ ُك ِ
ف ،ثُ َّم قَ'ا َم فَ'أ َ ْثنَى َعلَى هَّللا ِ بِ َما هُ' َو أَ ْهلُ'هُ،
ص ِر َ ت ال َّش ْمسُ قَ ْب َل أَ ْن يَ ْن َت َوا ْن َجلَ ِ ت فِي أَرْ بَ ِع َس َج َدا ٍ فَا ْستَ ْك َم َل أَرْ بَ َع َر َك َعا ٍ
الص'اَل ِة"َ ،و َك' َ
'ان ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ' ِه ،فَ'إ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما فَ''ا ْف َز ُعوا إِلَى َّ ان لِ َم ْو ِ ت هَّللا ِ اَل يَ ْخ ِسفَ ِ ان ِم ْن آيَا ِ ثُ َّم قَا َل هُ َما آيَتَ ِ
ث الش' ْمسُ بِ ِم ْث ِ
'ل َح' ِدي ِ ت َِّّث يَ ْ'و َم َخ َس'فَ ِ ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َك' َ
'ان يُ َح' د ُ س ، أَنَّ َع ْب' َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ يُ َح' د ُ
ِّثَ كثِ'ي ُر ب ُْن َعبَّا ٍ
ْح ،قَا َل :أَ َج' لْ أِل َنَّهُ ْ ك يَ ْو َم َخ َسفَ ْ ْ
ت بِال َم ِدينَ ِة لَ ْم يَ ِز ْد َعلَى َر ْك َعتَي ِْن ِمث َل الصُّ ب ِ ت لِعُرْ َوةَ :إِ َّن أَ َخا َ
عُرْ َوةََ ،ع ْن َعائِ َشةَ ،فَقُ ْل ُ
أَ ْخطَأ َ ال ُّسنَّةَ.
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،ان سے عقیل نے بی''ان کی''ا،
ٰ ہم سے
ان سے ابن شہاب نے( دوسری سند) اور مجھ سے احمد بن صالح نے بیان کی''ا کہ ہم س''ے عنبس''ہ بن خال''د نے بی''ان
کیا ،کہا کہ ہم سے یونس بن یزید نے بیان کی'ا ،ان س'ے ابن ش'ہاب نے ،انہ'وں نے کہ'ا کہ مجھ س'ے ع'روہ نے ن'بی
www.islamicurdubooks.com 90
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہ''ا س''ے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی زندگی میں سورج گرہن لگا ،اسی وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے۔ انہوں نے بی''ان
کیا کہ لوگوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے صف باندھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے تکب''یر کہی اور
بہت دیر قرآن مجید پڑھتے رہے پھر تکبیر کہی اور بہت لمبا رکوع کیا پھر« سمع هللا لمن حمده» کہہ کر کھڑے ہ''و
گئے اور سجدہ نہیں کیا( رکوع سے اٹھنے کے بعد) پھ'ر بہت دی'ر ت'ک ق''رآن مجی'د پڑھتے رہے۔ لیکن پہلی ق'رآت
سے کم ،پھر تکبیر کے ساتھ رکوع میں چلے گئے اور دیر تک رکوع میں رہے ،یہ رکوع بھی پہلے رکوع سے کم
تھا۔ اب« سمع هللا لمن حمده» اور« ربنا ولك الحمد» کہا پھ''ر س''جدہ میں گ''ئے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے دوس''ری
رکعت میں بھی اسی طرح کیا( ان دونوں رکعتوں میں) پورے چار رک''وع اور چ''ار س''جدے ک''ئے۔ نم''از س''ے ف''ارغ
ہونے سے پہلے ہی سورج صاف ہو چکا تھا۔ نماز کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے کھ''ڑے ہ''و ک''ر خطبہ فرمای''ا
تعالی کی اس کی شان کے مطابق تعریف کی پھر فرمایا کہ س''ورج اور چان''د ہللا کی دو نش''انیاں ہیں ان
ٰ اور پہلے ہللا
میں گرہن کسی کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں لگتا لیکن جب تم گرہن دیکھا کرو تو فوراً نماز کی طرف لپک''و۔
زہری نے کہا کہ کثیر بن عباس اپنے بھائی عبدہللا بن عباس سے روایت ک''رتے تھے وہ س''ورج گ''رہن ک''ا قص''ہ اس
طرح بیان کرتے تھے جیسے عروہ نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے نقل کیا۔ زہری نے کہا میں نے عروہ سے
کہا تمہارے بھائی عبدہللا بن زبیر نے جس دن مدینہ میں سورج گرہن ہوا ص'بح کی نم'از کی ط''رح دو رکعت پ''ڑھی
اور کچھ زیادہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا ہاں مگر وہ سنت کے طریق سے چوک گئے۔
س أَ ْو َخ َ
سفَتْ : ش ْم ُ سف َ ِ
ت ال َّ اب َه ْل يَقُو ُل َك َ
-5بَ ُ
باب :سورج کا کسوف و خسوف دونوں کہہ سکتے ہیں
ف ْالقَ َمرُ:
َوقَا َل هَّللا ُ تَ َعالَىَ :و َخ َس َ
تعالی نے( سورۃ القیامہ میں) فرمایا« :وخسف القمر» ۔
ٰ اور ہللا
www.islamicurdubooks.com 91
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1047 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيُ ع''رْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْي' ِ
'ر، َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ح' َّدثَنِيُ عقَ ْي' ٌلَ ، ع ْن اب ِْن ِش'هَا ٍ
ت َّ
الش' ْمسُ صلَّى يَ' ْ'و َم َخ َس'فَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْخبَ َر ْتهُ"أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ أَنَّ َعائِ َشةََ ز ْو َج النَّبِ ِّي َ
فَقَا َم فَ َكبَّ َر فَقَ َرأَ قِ َرا َءةً طَ ِويلَةً ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل ثُ َّم َرفَ َع َر ْأ َسهُ ،فَقَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َوقَا َم َك َما هُ' َو ثُ َّم قَ' َرأَ
ط ِوياًل َو ِه َي أَ ْدنَى ِم َن ال َّر ْك َع ِة اأْل ُولَى ثُ َّم َس َج َد ُسجُودًا ط ِويلَةً َو ِه َي أَ ْدنَى ِم َن ْالقِ َرا َء ِة اأْل ُولَى ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا َ قِ َرا َءةً َ
س وف َّ
الش' ْم ِ اس ،فَقَ''ا َل :فِي ُك ُس' ِ ب النَّ َ الش' ْمسُ فَ َخطَ َ ت َّ ك ثُ َّم َسلَّ َم َوقَ ْد تَ َجلَّ ِطَ ِوياًل ثُ َّم فَ َع َل فِي ال َّر ْك َع ِة اآْل ِخ َر ِة ِم ْث َل َذلِ َ
ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ِه فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما' فَا ْف َز ُعوا إِلَى ال َّ
صاَل ِة". ان لِ َم ْو ِ ت هَّللا ِ اَل يَ ْخ ِسفَ ِ
ان ِم ْن آيَا ِ َو ْالقَ َم ِر إِنَّهُ َما آيَتَ ِ
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن س''عد نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ س''ے
عقیل نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں نبی
ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی زوجہ مطہ''رہ عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے خ''بر دی کہ جس دن س''ورج میں
خسوف( گرہن) لگا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کھ''ڑے ہ''وئے تکب''یر
کہی پھر دی'ر ت'ک ق''رآن مجی'د پڑھتے رہے۔ لیکن اس کے بع'د ای'ک طوی'ل رک''وع کی'ا۔ رک''وع س'ے س'ر اٹھای''ا ت'و
کہا« سمع هللا لمن حمده» پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم پہلے ہی کی ط''رح کھ''ڑے ہ''و گ''ئے اور دی''ر ت''ک ق''رآن مجی''د
پڑھتے رہے لیکن اس مرتبہ کی قرآت پہلے سے کچھ کم تھی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں گ''ئے اور بہت
دیر تک سجدہ میں رہے پھر دوسری رکعت میں بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسی ط''رح کی''ا پھ''ر جب آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا تو سورج صاف ہو چکا تھا۔ نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ دیا
تعالی کی ایک نشانی ہے اور ان میں«خسوف»( گرہن) کسی
ٰ اور فرمایا کہ سورج اور چاند کا« كسوف»( گرہن) ہللا
کی موت و زندگی پر نہیں لگتا۔ لیکن جب تم سے دیکھو تو فوراً نماز کے لیے لپکو۔
وف»:
س ِسلَّ َم« :يُ َخ ِّوفُ هَّللا ُ ِعبَا َدهُ بِا ْل ُك ُ اب قَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -6بَ ُ
تعالی اپنے بندوں کو سورج گرہن کے
ٰ باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ہللا
ذریعہ ڈراتا ہے
www.islamicurdubooks.com 92
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1048 :
سَ ، ع ِنْ ال َح َس ِنَ ، ع ْن أَبِي بَ ْك َرةَ ، قَا َل :قَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن يُونُ َ
ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ' ِهَ ،ولَ ِك َّن هَّللا َ تَ َع''الَى ت هَّللا ِ اَل يَ ْن َك ِسفَ ِ
ان لِ َم ْو ِ ان ِم ْن آيَا ِ س َو ْالقَ َم َر آيَتَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َّن ال َّش ْم ََ
ثَ ، و ُش ْعبَةَُ ، و َخالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، و َح َّما ُد ب ُْن َس 'لَ َمةَ، ار ِ ف بِهَا ِعبَا َدهُ"َ ،وقَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ولَ ْم يَ ْذ ُكرْ َ ع ْب ُد ْال َو ِ يُ َخ ِّو ُ
ف هَّللا ُ بِهَا ِعبَا َدهَُ ،وتَابَ َعهُُ مو َسىَ ، ع ْنُ مبَا َر ٍكَ ، ع ِنْ ال َح َس ِن ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو بَ ْك'' َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي س يُ َخ ِّو ُ َع ْن يُونُ َ
ثَ ، ع ْنْ ال َح َس ِن. ف بِ ِه َما ِعبَا َدهَُ ،وتَابَ َعهُ أَ ْش َع َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َّن هَّللا َ تَ َعالَى يُ َخ ِّو ُ
َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے یونس بن عبید نے ،ان س''ے ام''ام
حسن بصری نے ،ان سے ابوبکرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا س''ورج اور چان''د
تعالی اس کے ذریعہ
ٰ تعالی کی نشانیاں ہیں اور کسی کی موت و حیات سے ان میں گرہن نہیں لگتا بلکہ ہللا
ٰ دونوں ہللا
اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ عبدالوارث ،شعبہ ،خالد بن عبدہللا اور حم''اد بن س''لمہ ان س''ب ح''افظوں نے ی''ونس س''ے یہ
تعالی ان کو گرہن کر کے اپنے بن''دوں ک''و ڈرات''ا ہے بی''ان نہیں کی''ا اور ی''ونس کے س''اتھ اس ح''دیث ک''و
ٰ جملہ کہ ہللا
موسی نے مبارک بن فضالہ سے ،انہوں نے امام حسن بصری سے روایت کیا۔ اس میں ی''وں ہے کہ اب''وبکرہ رض''ی
ٰ
تعالی ان کو گرہن کر کے اپ''نے بن''دوں
ٰ ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سن کر مجھ کو خبر دی کہ ہللا
کو ڈراتا ہے اور یونس کے ساتھ اس حدیث کو اشعث بن عبدہللا نے بھی امام حسن بصری سے روایت کیا۔
وف:
س ِ اب التَّ َع ُّو ِذ ِمنْ َع َذا ِ
ب ا ْلقَ ْب ِر فِي ا ْل ُك ُ -7بَ ُ
باب :سورج گرہن میں عذاب قبر سے ہللا کی پناہ مانگنا
www.islamicurdubooks.com 93
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1049 :
'كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس' ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم' َرةَ بِ ْن ِ
ت َع ْب' ِد ال 'رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ز ْو ِ
ج َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ' ٍ
ت َعائِ َش'ةُْ'ر ،فَ َس'أَلَ ْ
ب ْالقَب ِ
ت لَهَ'ا :أَ َع'ا َذ ِك هَّللا ُ ِم ْن َع' َذا ِ
ت تَ ْس'أَلُهَا ،فَقَ'الَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَ َّن يَهُو ِديَّةً َجا َء ْ
النَّبِ ِّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
'ور ِه ْم ؟ فَقَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَيُ َع' َّ
'ذبُ النَّاسُ فِي قُبُ' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َرسُو َل هَّللا ِ َ
َر ِ
َو َسلَّ َمَ " :عائِ ًذا بِاهَّلل ِ ِم ْن َذلِ َ
ك.
'یی بن س''عید نے ،ان س''ے
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مال''ک رحمہ ہللا نے ،ان س''ے یح' ٰ
عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے اور ان سے ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم کی زوجہ مطہ'رہ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ'ا نے
کہ ایک یہودی ع'ورت ان کے پ''اس م''انگنے کے ل''یے آئی اور اس نے دع''ا دی کہ ہللا آپ ک''و ق'بر کے ع'ذاب س'ے
بچائے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا لوگوں کو ق''بر میں ع''ذاب ہ''و گ''ا؟
تعالی کی اس سے پناہ مانگتا ہوں۔
ٰ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ہللا
حدیث نمبر1050 :
ص 'لَّى
ضحًى فَ َم َّر َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ فَ َر َج َع ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َ
ات َغ َدا ٍة َمرْ َكبًا ،فَ َخ َسفَ ِ ب َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ثُ َّم َر ِك َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَي َْن ظَ ْه َرانَ ِي ْال ُح َج ِر ،ثُ َّم قَا َم يُ َ
صلِّي َوقَا َم النَّاسُ َو َرا َءهُ ،فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل ،ثُ َّم َر َك' َع ُر ُكوعًا طَ' ِ
'وياًل ،
وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َرفَ َع فَ َس َجد، ون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ون الرُّ ُك ِ ثُ َّم َرفَ َع فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
'وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم قَ''ا َم قِيَا ًما
ون الرُّ ُك' ِ 'وياًل َوهُ' َو ُد َ 'ام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك' َع ُر ُكوعًا طَ' ِ
ون ْالقِيَ' ِ
ثُ َّم قَا َم فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ' َو ُد َ
ف ،فَقَ''ا َل ص' َر َ وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َرفَ َع فَ َس' َج َد َوا ْن َ ون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ون الرُّ ُك ِ طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ب ْالقَب ِْر".
َما َشا َء هَّللا ُ أَ ْن يَقُو َل ،ثُ َّم أَ َم َرهُ ْم أَ ْن يَتَ َع َّو ُذوا ِم ْن َع َذا ِ
پھر ایک مرتبہ صبح کو( کہیں جانے کے لیے) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سوار ہوئے اس کے بعد سورج گ''رہن
لگ''ا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم دن چ''ڑھے واپس ہ''وئے اور اپ''نی بیوی''وں کے حج''روں' س''ے گ''زرتے ہ''وئے( مس''جد
میں) نماز کے لیے کھڑے ہو گئے صحابہ رضی ہللا عنہم نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی اقت''داء میں نیت بان''دھ
لی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بہت ہی لمبا قیام کیا پھر رکوع بھی بہت طویل کیا ،اس کے بعد کھڑے ہوئے اور اب
www.islamicurdubooks.com 94
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کی دفعہ قیام پھر لمبا کیا لیکن پہلے سے کچھ کم ،پھر رک''وع کی''ا اور اس دفعہ بھی دی''ر ت'ک رک''وع میں رہے لیکن
پہلے رکوع سے کچھ کم ،پھر رکوع سے س''ر اٹھای''ا اور س''جدہ میں گ''ئے۔ اب آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم پھ''ر دوب''ارہ
کھڑے ہوئے اور بہت دیر تک قیام کیا لیکن پہلے قیام سے کچھ کم ،پھر ایک لمبا رکوع کی''ا لیکن پہلے رک''وع س''ے
کچھ کم ،پھ''ر رک''وع س''ے س''ر اٹھای''ا اور قی''ام میں اب کی دفعہ بھی بہت دی''ر ت''ک رہے لیکن پہلے س''ے کم دی''ر
تک( چوتھی مرتبہ) پھر رکوع کیا اور بہت دیر تک رکوع میں رہے لیکن پہلے سے مختصر۔ رکوع سے سر اٹھای''ا
تع'الی نے ج''و
ٰ تو سجدہ میں چلے گئے آخر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس طرح نماز پوری کر لی۔ اس کے بع'د ہللا
چاہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اسی خطبہ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کو ہدایت فرمائی کہ ع''ذاب
قبر سے ہللا کی پناہ مانگیں۔
وف:
س ِ اب طُو ِل ال ُّ
س ُجو ِد فِي ا ْل ُك ُ -8بَ ُ
باب :گرہن کی نماز میں لمبا سجدہ کرنا
حدیث نمبر1051 :
www.islamicurdubooks.com 95
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1052 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْس'لَ َمَ ، ع ْنَ عطَ''ا ِء ب ِْن يَ َس' ٍ
ارَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَ''ا َل:
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم فَقَ''ا َم قِيَا ًما
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
ُول هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْه ِد َرس ِ
"ا ْن َخ َسفَ ِ
''ام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم
ون ْالقِيَ ِ طَ ِوياًل نَحْ ًوا ِم ْن قِ َرا َء ِة سُو َر ِة ْالبَقَ َر ِة ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل ،ثُ َّم َرفَ َع فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
'ام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك' َع
ون ْالقِيَ' ِ 'وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َس' َج َد ،ثُ َّم قَ''ا َم قِيَا ًما طَ' ِ
'وياًل َوهُ' َو ُد َ ون الرُّ ُك' ِ'وياًل َوهُ' َو ُد َ َر َك َع ُر ُكوعًا طَ' ِ
ون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ' ِ
'وياًل وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َرفَ َع فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ون الرُّ ُك ِ ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
س ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم :إِ َّن َّ
الش' ْم َ ت َّ
الش' ْمسُ ،فَقَ''ا َل َ ف َوقَ' ْد تَ َجلَّ ِ
ص' َر َ 'وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َس' َج َد ،ثُ َّم ا ْن َ
ون الرُّ ُك ِ
َوهُ َو ُد َ
'اذ ُكرُوا هَّللا َ ،قَ''الُوا :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِك فَ' ْت أَ َح' ٍد َواَل لِ َحيَاتِ' ِه ،فَ'إ ِ َذا َرأَ ْيتُ ْم َذلِ' َ
ان لِ َم ْو ِ ت هَّللا ِ اَل يَ ْخ ِسفَ ِ
ان ِم ْن آيَا ِ َو ْالقَ َم َر آيَتَ ِ
ت ُع ْنقُ''ودًا ْت ْال َجنَّةَ فَتَنَ''ا َو ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنِّي َرأَي ُ
ْت ،قَا َل َ ك َك ْع َكع َك ،ثُ َّم َرأَ ْينَا َت َش ْيئًا فِي َمقَا ِم َ ك تَنَا َو ْل َ
َرأَ ْينَا َ
ْت أَ ْكثَ' َر أَ ْهلِهَا النِّ َس'ا َء،
'ط أَ ْفظَ' َعَ ،و َرأَي ُ ت ال ُّد ْنيَاَ ،وأُ ِر ُ
يت النَّا َر فَلَ ْم أَ َر َم ْنظَرًا َك' ْ
'اليَ ْو ِم قَ ُّ ص ْبتُهُ أَل َ َك ْلتُ ْم ِم ْنهُ َما بَقِيَ ِ
َولَ ْو أَ َ
ان لَ ْ'و أَحْ َس' ْن َ
ت إِلَى قَالُوا :بِ َم يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :بِ ُك ْف ِر ِه َّن ،قِي َل :يَ ْكفُرْ َن بِاهَّلل ِ ،قَا َل :يَ ْكفُرْ َن ْال َع ِش'ي َر َويَ ْكفُ'رْ َن اإْل ِ حْ َس' َ
ك َخ ْيرًا قَ ُّ
ط". ت َما َرأَي ُ
ْت ِم ْن َ ك َش ْيئًا قَالَ ْ إِحْ َداهُ َّن ال َّد ْه َر ُكلَّهُ ،ثُ َّم َرأَ ْ
ت ِم ْن َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مالک نے بیان کی''ا ،ان س''ے زی''د بن اس''لم نے بی''ان کی''ا ،ان
سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
زمانے میں سورج کو گرہن لگا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی تھی آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اتن''ا لمب''ا
www.islamicurdubooks.com 96
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
قیام کیا کہ اتنی دیر میں سورۃ البقرہ پڑھی جا سکتی تھی۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے رک''وع لمب''ا کی''ا اور اس
کے بعد کھڑے ہوئے تو اب کی مرتبہ بھی قیام بہت لمبا تھا لیکن پہلے سے کچھ کم پھر ایک دوسرا لمب''ا رک''وع کی''ا
جو پہلے رکوع سے کچھ کم تھا پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں گئے ،سجدہ سے اٹھ کر پھر لمبا قیام کیا لیکن
پہلے قیام کے مقابلے میں کم لمبا تھا پھر ایک لمبا رکوع کیا۔ یہ رکوع بھی پہلے رکوع کے مقابلہ میں کم تھا رک''وع
سے سر اٹھا نے کے بعد پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم بہت دیر تک کھڑے رہے اور یہ قی'ام بھی پہلے س'ے مختص'ر
تھا۔ پھر( چوتھا) رکوع کیا یہ بھی بہت لمبا تھا لیکن پہلے سے کچھ کم۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے س''جدہ کی''ا
اور نماز سے فارغ ہوئے تو سورج صاف ہو چکا تھا۔ اس کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے خطبہ میں فرمای''ا کہ
تعالی کی نشانیاں ہیں اور کسی کی موت و زن''دگی کی وجہ س''ے ان میں گ''رہن نہیں لگت''ا
ٰ سورج اور چاند دونوں ہللا
تعالی کا ذکر کرو۔ صحابہ رضی ہللا عنہم نے عرض کی''ا ی''ا
ٰ اس لیے جب تم کو معلوم ہو کہ گرہن لگ گیا ہے تو ہللا
رسول ہللا! ہم نے دیکھا کہ( نماز میں) اپنی جگہ س''ے آپ کچھ آگے ب''ڑھے اور پھ''ر اس کے بع''د پیچھے ہٹ گ''ئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جنت دیکھی اور اس کا یک خوشہ توڑنا چاہ'ا تھ''ا اگ'ر میں اس'ے ت'وڑ
سکتا تو تم اسے رہتی دنیا تک کھاتے اور مجھے جہنم بھی دکھائی گئی میں نے اس سے زیادہ بھیانک اور خوفناک
منظر کبھی نہیں دیکھا۔ میں نے دیکھا اس میں ع''ورتیں زی''ادہ ہیں۔ کس''ی نے پوچھ''ا ی''ا رس''ول ہللا! اس کی کی''ا وجہ
تع'''الی ک'''ا
ٰ ہے؟ آپ ص'''لی ہللا علیہ وس'''لم نے فرمای'''ا کہ اپ'''نے کفر( انک'''ار) کی وجہ س'''ے ،پوچھ'''ا گی'''ا۔ کی'''ا ہللا
کفر( انکار) کرتی ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ شوہر کا اور احسان ک''ا کف''ر ک''رتی ہیں۔ زن''دگی بھ''ر تم
کسی عورت کے ساتھ حسن سلوک کرو لیکن کبھی اگر کوئی خالف مزاج بات آ گ''ئی ت''و ف''وراً یہی کہے گی کہ میں
نے تم سے کبھی بھالئی نہیں دیکھی۔
وف:
س ِال فِي ا ْل ُك ُ
الر َج ِ صالَ ِة النِّ َ
سا ِء َم َع ِّ اب َ
-10بَ ُ
باب :سورج گرہن میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ نماز پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 97
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1053 :
ت ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ع ْن أَ ْس َما َء كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن ا ْم َرأَتِ ِه فَ ِ
اط َمةَ بِ ْن ِ ُف ، قَال :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت َّ
الش' ْمسُ ين َخ َس'فَ ِ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ِح َ ت :أَتَي ُ
ْت َعائِ َشةَ َز ْو َج النَّبِ ِّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَنَّهَا قَالَ ْ
ت أَبِي بَ ْك ٍرَ ر ِ بِ ْن ِ
ان هَّللا ِ،
تُ :س' ْب َح َ اس ،فَأ َ َشا َر ْ
ت بِيَ ِدهَا إِلَى ال َّس َما ِءَ ،وقَ''الَ ْ تَ :ما لِلنَّ ِ صلِّي ،فَقُ ْل ُ ون َوإِ َذا ِه َي قَائِ َمةٌ تُ َصلُّ َ
فَإ ِ َذا النَّاسُ قِيَا ٌم يُ َ
فص' َر َ ق َر ْأ ِس'ي ْال َم''ا َء ،فَلَ َّما ا ْن َ ت أَصُبُّ فَ' ْ'و َ ت َحتَّى تَ َجاَّل نِي ْال َغ ْش ُي فَ َج َع ْل ُ ت :فَقُ ْم ُت ،أَيْ نَ َع ْم ،قَالَ ْت :آيَةٌ فَأ َ َشا َر ْ
فَقُ ْل ُ
ت لَ ْم أَ َرهُ إِاَّل قَ' ْد َرأَ ْيتُ'هُ فِي َمقَ''ا ِمي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَ''ا َلَ :ما ِم ْن َش' ْي ٍء ُك ْن ُ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َّال اَل أَ ْد ِري أَيَّتَهُ َم'ا،
ُ'ور ِم ْث' َل أَ ْو قَ ِريبًا ِم ْن فِ ْتنَ' ِة ال' َّدج ِ
'ون فِي ْالقُب ِ ي أَنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ
وح َي إِلَ َّ هَ َذا َحتَّى ْال َجنَّةَ َوالنَّا َرَ ،ولَقَ' ْد أُ ِ
ك ،قَ''الَ ْ
ت 'ؤ ِم ُن أَ ِو ْال ُم''وقِ ُن اَل أَ ْد ِري أَ َّ
ي َذلِ' َ 'ل ؟ فَأ َ َّما ْال ُم' ْ ت أَ ْس َما ُء :ي ُْؤتَى أَ َح ُد ُك ْم فَيُقَ''ا ُل لَ'هَُ :ما ِع ْل ُم' َ
ك بِهَ' َذا ال َّر ُج' ِ قَالَ ْ
ت َو ْالهُ َدى ،فَأ َ َج ْبنَا َوآ َمنَّا َواتَّبَ ْعنَا ،فَيُقَ''ا ُل لَ'هُ نَ ْم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :جا َءنَا بِ ْالبَيِّنَا ِ
أَ ْس َما ُء :فَيَقُو ُل ُم َح َّم ٌد َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت أَ ْس ' َما ُء :فَيَقُ''و ُل اَل أَ ْد ِري،
ق أَ ِو ْال ُمرْ تَ''ابُ اَل أَ ْد ِري أَيَّتَهُ َم''ا" ،قَ''الَ ْ
ت لَ ُموقِنًا َوأَ َّما ْال ُمنَ''افِ ُ
ص 'الِحًا فَقَ ' ْد َعلِ ْمنَا إِ ْن ُك ْن َ
َ
ون َش ْيئًا فَقُ ْلتُهُ.
اس يَقُولُ َ
ْت النَّ َ
َس ِمع ُ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں ہش''ام بن
عروہ نے ،انہیں ان کی بیوی فاطمہ بنت من''ذر نے ،انہیں اس''ماء بنت ابی بک''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے ،انہ''وں نے کہ''ا
کہ جب سورج کو گرہن لگا تو میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بی''وی عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا کے گھ''ر
آئی۔ اچانک لوگ کھڑے ہوئے نماز پ''ڑھ رہے تھے اور عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا بھی نم''از میں ش''ریک تھی میں نے
پوچھا کہ لوگوں کو بات کیا پیش آئی؟ اس پر آپ نے آس''مان کی ط'رف اش''ارہ ک''ر کے س'بحان ہللا کہ''ا۔ پھ'ر میں نے
پوچھا کیا کوئی نشانی ہے؟ اس کا آپ نے اشارہ سے ہاں میں جواب دیا۔ انہوں نے بیان کی''ا کہ پھ''ر میں بھی کھ''ڑی
ہو گئی۔ لیکن مجھے چکر آ گیا اس لیے میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی۔ جب رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نم''از
تعالی کی حمد و ثن''ا کے بع''د فرمای''ا کہ وہ چ''یزیں ج''و کہ میں نے پہلے نہیں دیکھی تھیں اب
ٰ سے فارغ ہوئے تو ہللا
انہیں میں نے اپنی اسی جگہ سے دیکھ لیا۔ جنت اور دوزخ تک میں نے دیکھی اور مجھے وحی کے ذریعہ بتایا گیا
ہے کہ تم ق''بر میں دج''ال کے فتنہ کی ط''رح یا( یہ کہ''ا کہ) دج''ال کے فتنہ کے ق''ریب ای''ک فتنہ میں مبتال ہ''و گے۔
مجھے یاد نہیں کہ اسماء رضی ہللا عنہا نے کیا کہا تھا آپ نے فرمایا کہ تمہیں الیا جائے گا اور پوچھا ج''ائے گ''ا کہ
اس شخص( مجھ صلی ہللا علیہ وسلم ) کے بارے میں تم کیا جانتے ہو۔ م''ومن ی''ا یہ کہ''ا کہ یقین ک''رنے واال( مجھے
www.islamicurdubooks.com 98
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یاد نہیں کہ ان دو باتوں میں سے اسماء رضی ہللا عنہ''ا نے ک''ون س''ی ب''ات کہی تھی) ت'و کہے گ''ا یہ محمد ص''لی ہللا
علیہ وس''لم ہیں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہم''ارے س''امنے ص''حیح راس''تہ اور اس کے دالئ''ل پیش ک''ئے اور ہم
آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم پ''ر ایم'ان الئے تھے اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم کی ب''ات قب'ول کی اور آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم کا اتباع کیا تھا۔ اس پر اس سے کہا ج''ائے گ'ا کہ ت'و م''رد ص''الح ہے پس آرام س'ے س'و ج''اؤ ہمیں ت'و پہلے ہی
معلوم تھا کہ تو ایمان و یقین واال ہے۔ منافق یا شک کرنے واال( مجھے معلوم نہیں کہ اسماء رضی ہللا عنہ''ا نے کی''ا
کہ''ا تھ''ا) وہ یہ کہے گ''ا کہ مجھے کچھ معل''وم نہیں میں نے لوگ''وں س''ے ای''ک ب''ات س''نی تھی وہی میں نے بھی
کہی( آگے مجھ کو کچھ حقیقت معلوم نہیں)۔
س:
ش ْم ِ
وف ال َّ
س ِ اب َمنْ أَ َح َّ
ب ا ْل َعتَاقَةَ فِي ُك ُ -11بَ ُ
باب :جس نے سورج گرہن میں غالم آزاد کرنا پسند کیا ( اس نے اچھا کیا )
حدیث نمبر1054 :
وف فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: س ِصالَ ِة ا ْل ُك ُ
اب َ
-12بَ ُ
باب :کسوف کی نماز مسجد میں پڑھنی چاہیے
حدیث نمبر1055 :
ض' َي هَّللا ُ كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم َرةَ بِ ْن ِ
ت َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه 'ر ،فَ َس'أَلَ ْ
ت َعائِ َش'ةُ َر ُس'و َل هَّللا ِ َ ب ْالقَ ْب' ِ
ت :أَ َعا َذ ِك هَّللا ُ ِم ْن َع َذا ِ
ت تَسْأَلُهَا ،فَقَالَ ْ
َع ْنهَا ،أَ َّن يَهُو ِديَّةً َجا َء ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :عائِ ًذا بِاهَّلل ِ ِم ْن َذلِ َ
ك. َو َسلَّ َم أَيُ َع َّذبُ النَّاسُ فِي قُب ِ
ُور ِه ْم ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 99
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'یی بن
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا بن ابی اویس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ س''ے ام''ام مال''ک رحمہ ہللا نے یح' ٰ
سعید انصاری سے بیان کیا ،ان سے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے ،ان سے عائشہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ ای''ک
تعالی قبر کے عذاب س''ے بچ''ائے ،انہ''وں نے
ٰ یہودی عورت ان کے پاس کچھ مانگنے آئی۔ اس نے کہا کہ آپ کو ہللا
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا قبر میں بھی عذاب ہو گا؟ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے( یہ س'ن
کر) فرمایا کہ میں ہللا کی اس سے پناہ مانگتا ہوں۔
حدیث نمبر1056 :
ص'لَّى
ضحًى ،فَ َم' َّر َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ فَ َر َج َع ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َ
ات َغ َدا ٍة َمرْ َكبًا فَ َك َسفَ ِ ب َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ثُ َّم َر ِك َ
'وياًل ، 'وياًل ،ثُ َّم َر َك' َع ُر ُكوعًا طَ' ِ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَي َْن ظَ ْه َرانَ ِي ْال ُح َج ِر ،ثُ َّم قَا َم فَ َ
صلَّى َوقَا َم النَّاسُ َو َرا َءهُ فَقَا َم قِيَا ًما طَ' ِ
وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َرفَ ' َع فَ َس ' َج َد ون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ون الرُّ ُك ِ ثُ َّم َرفَ َع فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
''وع اأْل َ َّو ِل،
ون الرُّ ُك ِون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
ُسجُودًا طَ ِوياًل ،ثُ َّم قَا َم فَقَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
'وع اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َس' َج َد َوهُ' َو ُد َ
ون ون ْالقِيَ ِام اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َر َك َع ُر ُكوعًا طَ ِوياًل َوهُ' َو ُد َ
ون الرُّ ُك ِ ثُ َّم قَا َم قِيَا ًما طَ ِوياًل َوهُ َو ُد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما َشا َء هَّللا ُ أَ ْن يَقُو َل ثُ َّم أَ َم َرهُ ْم أَ ْن يَتَ َع'' َّو ُذوا ِم ْن
ف ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ال ُّسجُو ِد اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ
ب ْالقَب ِْر".
َع َذا ِ
پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک دن صبح کے وقت سوار ہوئے( کہیں جانے کے لیے) ادھر سورج گرہن ل''گ
گیا اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم واپس آ گئے ،ابھی چاشت کا وقت تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپ''نی بیوی''وں
کے حجروں سے گزرے اور( مسجد میں) کھڑے ہو کر نماز شروع کر دی صحابہ بھی آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی
اقتداء میں صف باندھ کر کھڑے ہو گئے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے قیام بہت لمبا کی''ا رک''وع بھی بہت لمب''ا کی''ا پھ''ر
رکوع سے سر اٹھا نے کے بعد دوبارہ لمبا قیام کیا لیکن پہلے س''ے کم اس کے بع''د رک''وع بہت لمب''ا کی''ا لیکن پہلے
رکوع سے کچھ کم۔ پھر رکوع سے سر اٹھا کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں گئے اور لمبا س''جدہ کی''ا۔ پھ''ر لمب''ا
قیام کیا اور یہ قیام بھی پہلے سے کم تھا۔ پھر لمبا رکوع کیا اگرچہ' یہ رک'وع بھی پہلے کے مق'ابلے میں کم تھ'ا پھ'ر
آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم رک''وع س''ے کھ''ڑے ہ''و گ''ئے اور لمب''ا قی''ام کی''ا لیکن یہ قی''ام پھ''ر پہلے س''ے کم تھ''ا
www.islamicurdubooks.com 100
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب( چوتھا) رکوع کیا اگرچہ یہ رکوع بھی پہلے رکوع کے مقابلے میں کم تھ''ا۔ پھ''ر س''جدہ کی''ا بہت لمب''ا لیکن پہلے
'الی نے چاہ''ا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
س''جدہ کے مق''ابلے میں کم۔ نم''از س''ے ف''ارغ ہ''ونے کے بع''د ج''و کچھ ہللا تع' ٰ
وسلم نے ارشاد فرمایا۔ پھر لوگوں کو سمجھایا کہ قبر کے عذاب سے ہللا کی پناہ مانگیں۔
حدیث نمبر1057 :
َح َّدثَنَاُ م َس' َّد ٌد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس' ِعي ٍدَ ، ع ْن إِ ْس' َما ِعي َل ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي قَيْسٌ َ ، ع ْن أَبِي َم ْس'عُو ٍد ، قَ''ا َل :قَ''ا َل
ت هَّللا ِ، ت أَ َح ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ِه َولَ ِكنَّهُ َما آيَتَ' ِ
'ان ِم ْن آيَ''ا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ال َّش ْمسُ َو ْالقَ َم ُر اَل يَ ْن َك ِسفَ ِ
ان لِ َم ْو ِ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلُّوا". فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما فَ َ
یحیی قطان نے اسماعیل بن ابی خالد سے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے قیس
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے بیان کیا ،ان سے ابومسعود عقبہ بن عامر انصاری ص''حابی رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
'الی کی
علیہ وسلم نے فرمایا سورج اور چاند میں گرہن کسی کی موت کی وجہ س''ے نہیں لگت''ا البتہ یہ دون''وں ہللا تع' ٰ
نشانیاں ہیں ،اس لیے جب تم گرہن دیکھو تو نماز پڑھو۔
www.islamicurdubooks.com 101
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1058 :
'ريِّ َ ، و ِه َش' ِام ب ِْن عُ'رْ َوةََ ، ع ْن عُ'رْ َوةَ، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َش'ا ٌم ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم' ٌرَ ، ع ْنُّ
الز ْه ِ
صلَّى هَّللا ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
ُول هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْه ِد َرس ِ تَ " :ك َسفَ ِ ض َي هَّللا َُ ،ع ْنهَا قَالَ َْع ْن َعائِ َشةََ ر ِ
اس فَأَطَا َل ْالقِ َرا َءةَ ،ثُ َّم َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ،ثُ َّم َرفَ َع َر ْأ َسهُ فَأَطَا َل ْالقِ َرا َءةَ َو ِه َي ُد َ
ون قِ َرا َءتِ ِه صلَّى بِالنَّ ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
ص'نَ َع فِي ال َّر ْك َع' ِة ون ُر ُكو ِع ِه اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم َرفَ' َع َر ْأ َس'هُ فَ َس' َج َد َس'جْ َدتَي ِْن ،ثُ َّم قَ''ا َم فَ َ
طا َل الرُّ ُكو َع ُد َ اأْل ُولَى ،ثُ َّم َر َك َع فَأ َ َ
وف:
س ِ اب ِّ
الذ ْك ِر فِي ا ْل ُك ُ -14بَ ُ
باب :سورج گرہن میں ہللا کو یاد کرنا
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما. َر َواهُ اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
اس کو عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے روایت کیا۔
www.islamicurdubooks.com 102
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1059 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي ِد ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي بُ''رْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وس'ى ، قَ''ا َل:
'ام صلَّى بِأ َ ْ
ط َو ِل قِيَ' ٍ ون السَّا َعةُ ،فَأَتَى ْال َمس ِْج َد فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ ِزعًا يَ ْخ َشى أَ ْن تَ ُك َ
ت ال َّش ْمسُ فَقَا َم النَّبِ ُّي َ " َخ َسفَ ِ
ف ت أَ َح' ٍد َواَل لِ َحيَاتِ ' ِهَ ،ولَ ِك ْن يُ َخ' ِّ
'و ُ ات الَّتِي يُرْ ِس ُل هَّللا ُ اَل تَ ُك ُ
ون لِ َم ْو ِ وع َو ُسجُو ٍد َرأَ ْيتُهُ قَ ُّ
ط يَ ْف َعلُهُ َوقَا َل هَ ِذ ِه اآْل يَ ُ َو ُر ُك ٍ
هَّللا ُ بِ ِه ِعبَا َدهُ ،فَإ ِ َذا َرأَ ْيتُ ْم َش ْيئًا ِم ْن َذلِ َ
ك فَا ْف َز ُعوا إِلَى ِذ ْك ِر ِه َو ُد َعائِ ِه َوا ْستِ ْغفَ ِ
ار ِه".
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ،ان سے برید بن عبدہللا نے ،ان سے ابوبردہ
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ نے کہ ایک دفعہ سورج گرہن ہوا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بہت
ٰ نے ،ان سے
گھبرا کر اٹھے اس ڈر سے کہ کہیں قیامت نہ قائم ہو جائے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مسجد میں آ کر بہت ہی لمب''ا
قیام ،لمبا رکوع اور لمبے سجدوں کے ساتھ نماز پڑھی۔ میں نے کبھی آپ صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و اس ط''رح ک''رتے
تعالی بھیجت'ا ہے یہ کس''ی
ٰ نہیں دیکھا تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز کے بعد فرمایا کہ یہ نشانیاں ہیں جنہیں ہللا
تعالی ان کے ذریعہ اپنے بندوں ک''و ڈرات''ا ہے اس ل''یے جب تم اس
ٰ کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں آتیں بلکہ ہللا
تعالی کے ذکر اور اس سے استغفار کی طرف لپکو۔
ٰ طرح کی کوئی چیز دیکھو تو فوراً ہللا
وف:
س ِاب ال ُّد َعا ِء فِي ا ْل ُخ ُ
-15بَ ُ
باب :سورج گرہن میں دعا کرنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. قَالَهُ أَبُو ُمو َسىَ ،و َعائِ َشةُ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َع ِن النَّبِ ِّي َ
ابوموسی اور عائشہ رضی ہللا عنہما نے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
ٰ اس کو
www.islamicurdubooks.com 103
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1060 :
ْتْ ال ُم ِغ''ي َرةَ ب َْن ُش' ْعبَةَ ، يَقُ'ولُ:
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ زائِ' َدةُ ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنَاِ زيَ'ا ُد ب ُْن ِعاَل قَ'ةَ ، قَ'ا َلَ :س' ِمع ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم:
ت إِ ْب َرا ِهي َم فَقَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ ات إِ ْب َرا ِهي ُم ،فَقَا َل النَّاسُ :ا ْن َك َسفَ ِ
ت لِ َم ْو ِ ت ال َّش ْمسُ يَ ْو َم َم َ
ا ْن َك َسفَ ِ
ت أَ َح' ٍد َواَل لِ َحيَاتِ' ِه ،فَ'إ ِ َذا َرأَ ْيتُ ُموهُ َما فَ''ا ْد ُعوا هَّللا َ َو َ
ص'لُّوا 'و ِ ت هَّللا ِ اَل يَ ْن َك ِس'فَ ِ
ان لِ َم' ْ س َو ْالقَ َم َر آيَتَ ِ
ان ِم ْن آيَا ِ "إِ َّن ال َّش ْم َ
َحتَّى يَ ْن َجلِ َي".
ہم سے ابوالولید طیالسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے
زیاد بن عالقہ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ میں نے مغ''یرہ بن ش''عبہ رض''ی ہللا عنہ س'ے س''نا کہ انہ''وں نے کہ''ا
کہ جس دن ابراہیم رضی ہللا عنہ کی موت ہوئی سورج گرہن بھی اسی دن لگا۔ اس پر بعض لوگوں نے کہا کہ گ''رہن
اب''راہیم رض''ی ہللا عنہ( ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ص''احبزادے) کی وف''ات کی وجہ س''ے لگ''ا ہے۔ رس''ول
تعالی کی نشانیوں میں سے دو نشان ہیں۔ ان میں گرہن کسی
ٰ ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ سورج اور چاند ہللا
کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں لگتا۔ جب اسے دیکھو تو ہللا پاک سے دع''ا ک''رو اور نم''از پڑھو ت''اآنکہ س''ورج
صاف ہو جائے۔
www.islamicurdubooks.com 104
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1063 :
ث ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ْنْ ال َح َس' ِنَ ، ع ْن أَبِي بَ ْك' َرةَ ، قَ''ا َلَ " :خ َس'فَ ِ
ت َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َخ َر َج يَجُرُّ ِر َدا َءهُ َحتَّى ا ْنتَهَى إِلَى ْال َمس ِْج ِد َوثَ' َ
'اب النَّاسُ إِلَ ْي ' ِه، ُول هَّللا ِ َ
ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْه ِد َرس ِ
ت أَ َح' ٍد
'و ِ ت هَّللا َِ ،وإِنَّهُ َما اَل يَ ْخ ِس'فَ ِ
ان لِ َم' ْ س َو ْالقَ َم َر آيَتَ ِ
ان ِم ْن آيَا ِ صلَّى بِ ِه ْم َر ْك َعتَي ِْن فَا ْن َجلَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،فَقَا َل :إِ َّن ال َّش ْم َ فَ َ
'ات يُقَ''ا ُل لَ 'هُ ك" ،أَ َّن ا ْبنًا لِلنَّبِ ِّي َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َم' َ ص 'لُّوا َوا ْد ُع''وا َحتَّى يُ ْك َش ' َ
ف َما بِ ُك ْم َو َذا َ 'ان َذا َ
ك فَ َ َوإِ َذا َك' َ
إِ ْب َرا ِهي ُم :فَقَا َل النَّاسُ فِي َذا َ
ك.
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یونس نے بیان کیا ،ان س''ے ام''ام
حس''ن بص''ری نے ،ان س''ے اب''وبکرہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے زم''انے میں س''ورج گ''رہن لگ''ا ت''و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے( بڑی تیزی سے) مس''جد میں پہنچے۔ ص''حابہ بھی جم''ع ہ''و گ''ئے۔
پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں دو رکعت نماز پڑھائی ،گرہن بھی ختم ہ''و گی''ا۔ اس کے بع''د آپ ص''لی ہللا علیہ
تعالی کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور ان میں گ''رہن کس''ی کی م''وت
ٰ وسلم نے فرمایا کہ سورج اور چاند ہللا
پر نہیں لگتا اس لیے جب گرہن لگے تو اس وقت تک نماز اور دعا میں مشغول رہو جب تک یہ صاف نہ ہو ج''ائے۔
www.islamicurdubooks.com 105
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس لیے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ای''ک ص''احبزادے اب''راہیم رض''ی
ہللا عنہ کی وفات( اسی دن) ہوئی تھی اور بعض لوگ ان کے متعلق کہنے لگے تھے( کہ گرہن ان کی موت پ''ر لگ''ا
ہے)۔
وف أَ ْط َو ُل:
س ِاب ال َّر ْك َعةُ األُولَى فِي ا ْل ُك ُ
-18بَ ُ
باب :گرہن کی نماز میں پہلی رکعت کا لمبا کرنا
حدیث نمبر1064 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا، َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أَحْ َم َد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْم َرةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ت فِي َسجْ َدتَي ِْن اأْل َ َّو ُل اأْل َ َّو ُل أَ ْ
ط َولُ". س أَرْ بَ َع َر َك َعا ٍ صلَّى بِ ِه ْم فِي ُكس ِ
ُوف ال َّش ْم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ "أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواحمد محمد بن عبدہللا زب''یری نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں
یحیی بن س''عید انص''اری نے ،ان س''ے عم''رہ نے ،ان س''ے عائش''ہ
ٰ نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ،ان سے
رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے سورج گرہن کی دو رکعتوں میں چ''ار رک''وع ک''ئے اور پہلی
رکعت دوسری رکعت سے لمبی تھی۔
وف:
س ِاب ا ْل َج ْه ِر بِا ْلقِ َرا َء ِة فِي ا ْل ُك ُ
-19بَ ُ
باب :گرہن کی نماز میں بلند آواز سے قرآت کرنا
حدیث نمبر1065 :
بَ ، ع ْن عُ'''رْ َوةَ، ان ، قَ'''ا َلَ :ح''' َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ، قَ'''ا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن نَ ِم ٍ
'''رَ ، س''' ِم َع اب َْن ِش'''هَا ٍ َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِمهْ''' َر َ
صاَل ِة ْال ُخس ِ
ُوف بِقِ َرا َءتِ' ِه ،فَ'إ ِ َذا فَ' َر َغ ِم ْن قِ َرا َءتِ' ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا" َجهَ َر النَّبِ ُّي َ
َع ْنَ عائِ َشةَ َر ِ
صاَل ِة ْال ُكس ِ
ُوف او ُد ْالقِ َرا َءةَ فِي َ
ك ْال َح ْم ُد ،ثُ َّم يُ َع ِ
َكبَّ َر فَ َر َك َعَ ،وإِ َذا َرفَ َع ِم َن ال َّر ْك َع ِة ،قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َربَّنَا َولَ َ
ت فِي َر ْك َعتَي ِْن َوأَرْ بَ َع َس َج َدا ٍ
ت". أَرْ بَ َع َر َك َعا ٍ
www.islamicurdubooks.com 106
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن مہران نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ولی''د بن س''لم نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے
عبدالرحمٰ ن بن نمر نے بیان کیا ،انہوں نے ابن شہاب سنا ،انہوں نے ع''روہ س''ے اور ع''روہ نے( اپ''نی خ''الہ) عائش''ہ
صدیقہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے گ''رہن کی نم''از میں ق''رآت بلن''د آواز
سے کی ،قرآت سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم تکبیر کہہ ک''ر رک''وع میں چلے گ''ئے جب رک''وع س''ے س''ر
اٹھایا تو« سمع هللا لمن حمده ،ربنا ولك الحمد» کہا پھر دوبارہ ق''رآت ش''روع کی۔ غ''رض گ''رہن کی دو رکعت''وں میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چار رکوع اور چار سجدے کئے۔
حدیث نمبر1066 :
س َخ َس'فَ ْ
ت َعلَى ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،أَ َّن َّ
الش' ْم َ يَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
الز ْه ِر َّ َوقَا َل اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ و َغ ْي ُرهَُ :س ِمع ُ
ْتُّ
www.islamicurdubooks.com 107
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 108
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ْج َد ِة تَ ْن ِزي ُل ال َّ
س ْج َدةُ: اب َ
-2بَ ُ
باب :سورۃ الم تنزیل میں سجدہ کرنا
حدیث نمبر1068 :
انَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن إِ ْب' َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ُفَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صاَل ِة ْالفَجْ ِر الم 1تَ ْن ِزي ُل سورة السجدة آية -0 صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ فِي ْال ُج ُم َع ِة فِي َ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ان سورة اإلنسان آية ."1 1السَّجْ َدةُ َو هَلْ أَتَى َعلَى ِ
اإل ْن َس ِ
www.islamicurdubooks.com 109
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان ث'وری نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے س''عد بن
ابراہیم بن عبدالرحمٰ ن بن عوف سے بیان کیا ،ان سے عب''دالرحمٰ ن بن ہرم''ز اع''رج نے ،ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا
عنہ نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم جمعہ کے دن فج''ر کی نم''از میں« الم تنزيل الس''جدة» اور« هل أتى على
اإلنسان»( سورۃ دھر) پڑھا کرتے تھے۔
س ْج َد ِة {ص}:
اب َ
-3بَ ُ
باب :سورۃ ص میں سجدہ کرنا
حدیث نمبر1069 :
ض ' َي ُّوبَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم' ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ ان ، قَااَل َ :ح' َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْن أَي َ
بَ ، وأَبُو النُّ ْع َم ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْس ُج ُد فِيهَا".
ي َ ْس ِم ْن َع َزائِ ِم ال ُّسجُو ِدَ ،وقَ ْد َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :ص لَي َ
ہم سے سلیمان بن حرب اور ابوالنعمان بن فضل نے بیان کیا ،ان دونوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا،
ان سے ایوب نے بیان کیا ،ان سے عکرمہ نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے فرمای''ا
کہ سورۃ ص کا سجدہ کچھ تاکیدی سجدوں میں سے نہیں ہے اور میں نے ن'بی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم ک''و س''جدہ
کرتے ہوئے دیکھا۔
س ْج َد ِة النَّ ْج ِم:
اب َ
-4بَ ُ
باب :سورۃ النجم میں سجدہ کا بیان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َع ِن النَّبِ ِّي َ قَالَهُ اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
اس کو عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 110
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1070 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ" ،أَ َّن
قَ ، ع ْن اأْل َ ْس ' َو ِدَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي إِ ْس ' َحا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ َرأَ سُو َرةَ النَّجْ ِم فَ َس َج َد بِهَا ،فَ َما بَقِ َي أَ َح ٌد ِم َن ْالقَ ْو ِم إِاَّل َس َج َد ،فَأ َ َخ َذ َر ُج' ٌل ِم َن ْالقَ' ْ'و ِم َكفًّا النَّبِ َّ
ي َ
ب فَ َرفَ َعهُ إِلَى َوجْ ِه ِه َوقَا َل :يَ ْكفِينِي هَ َذا ،فَلَقَ ْد َرأَ ْيتُهُ بَ ْع ُد قُتِ َل َكافِرًا". ِم ْن َحصًى أَ ْو تُ َرا ٍ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے ،ابواس''حاق س'ے بی''ان کی'ا ،ان س'ے اس'ود نے ،ان س'ے
عبدہللا بن مس''عود رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے س''ورۃ النجم کی تالوت کی اور اس میں
س''جدہ کی''ا اس وقت ق''وم ک''ا ک''وئی ف''رد( مس''لمان اور ک''افر) بھی ایس''ا نہ تھ''ا جس نے س''جدہ نہ کی''ا ہ''و۔ البتہ ای''ک
شخص( امیہ بن خلف) نے ہاتھ میں کنکری یا مٹی لے کر اپنے چہرہ تک اٹھ''ائی اور کہ''ا کہ م''یرے ل''یے یہی ک''افی
ہے۔ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے کہا کہ بعد میں میں نے دیکھا کہ وہ کفر کی حالت ہی میں قتل ہوا۔
ين: ين َم َع ا ْل ُم ْ
ش ِر ِك َ س ُجو ِد ا ْل ُم ْ
سلِ ِم َ اب ُ
-5بَ ُ
باب :مسلمانوں کا مشرکوں کے ساتھ سجدہ کرنا حاالنکہ مشرک ناپاک ہے ( اس کو وضو کہاں
سے آیا )
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْس ُج ُد َعلَى ُوضُو ٍء. ْس لَهُ ُوضُو ٌءَ .و َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ َو ْال ُم ْش ِر ُ
ك نَ َجسٌ لَي َ
حاالنکہ مشرک ناپاک ہے( اس کو وضو کہ''اں س''ے آی''ا) اور عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا بےوض''و س''جدہ کی''ا
کرتے تھے۔
حدیث نمبر1071 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ ّنَ ث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ون َو ْال ِج ُّن َواإْل ِ ْنسُ "َ ،و َر َواهُ ب ُْن طَ ْه َم َ
ان، ون َو ْال ُم ْش ِر ُك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس َج َد بِالنَّجْ ِم َو َس َج َد َم َعهُ ْال ُم ْسلِ ُم َ النَّبِ َّ
ي َ
َع ْن أَي َ
ُّوب.
www.islamicurdubooks.com 111
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،کہا ہم سے ایوب سختیانی نے بی''ان کی''ا،
ان سے عکرمہ نے ،ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے س''ورۃ النجم میں
سجدہ کیا تو مسلمانوں ،مشرکوں اور جن و انس سب نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ س''جدہ کی''ا۔ اس ح''دیث کی
روایت ابراہیم بن طہمان نے بھی ایوب سختیانی سے کی ہے۔
حدیث نمبر1073 :
www.islamicurdubooks.com 112
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن عبدہللا بن قس''یط
نے بیان کیا ،ان سے عطاء بن یسار نے ،ان سے زید بن ثابت رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں نے رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم کے سامنے سورۃ النجم کی تالوت کی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔
س ُجو ِد ا ْلقَا ِر ِ
ئ: س َج َد ِل ُ
اب َمنْ َ
-8بَ ُ
باب :سننے واال اسی وقت سجدہ کرے جب پڑھنے واال کرے
َوقَا َل اب ُْن َم ْسعُو ٍد لِتَ ِم ِيم ب ِْن َح ْذلَ ٍم َوهُ َو ُغاَل ٌم فَقَ َرأَ َعلَ ْي ِه َسجْ َدةً فَقَا َل :ا ْس ُج ْد فَإِنَّ َ
ك إِ َما ُمنَا فِيهَا.
اور عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے تمیم بن حذلم سے کہا کہ وہ لڑک''ا تھ''ا اس نے س''جدے کی آیت پ''ڑھی س''جدہ
کر۔ کیونکہ تو اس سجدے میں ہمارا امام ہے۔
www.islamicurdubooks.com 113
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1075 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل:
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي' ُد هَّللا ِ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي نَ''افِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
الس'جْ َدةُ فَيَ ْس' ُج ُد َونَ ْس' ُج ُد َحتَّى َما يَ ِج' ُد أَ َح' ُدنَا َم ْو ِ
ض' َع صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْق' َرأُ َعلَ ْينَا ُّ
الس'و َرةَ فِيهَا َّ ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
َج ْبهَتِ ِه".
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے عبی''دہللا عم''ری
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے بیان کیا کہا کہ ہم سے نافع نے بیان کیا ان سے ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم ہماری موجودگی میں آیت سجدہ پڑھتے اور سجدہ کرتے تو ہم بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ( ہجوم کی
وجہ سے) اس طرح سجدہ کرتے کہ پیشانی رکھنے کی جگہ بھی نہ ملتی جس پر سجدہ کرتے۔
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن آ َد َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْس ِه ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر ، قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ السَّجْ َدةَ َونَحْ ُن ِع ْن' َدهُ فَيَ ْس' ُج ُد َونَ ْس' ُج ُد َم َع' هُ ،فَنَ' ْ
'ز َد ِح ُم َحتَّى َما يَ ِج' ُد أَ َح' ُدنَا لِ َج ْبهَتِ' ِه النَّبِ ُّي َ
ضعًا يَ ْس ُج ُد َعلَ ْي ِه".
َم ْو ِ
ہم سے بشر بن آدم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبیدہللا عم''ری نے خ''بر دی،
انہیں نافع نے اور نافع کو ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم آیت س''جدہ کی تالوت اگ''ر
ہماری موجودگی میں کرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ہم بھی سجدہ ک''رتے تھے۔ اس وقت اتن''ا اژدھام ہ''و
جاتا کہ سجدہ کے لیے پیشانی رکھنے کی جگہ نہ ملتی جس پر سجدہ کرنے واال سجدہ کر سکے۔
www.islamicurdubooks.com 114
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ُجو َد:
ب ال ُّ اب َمنْ َرأَى أَنَّ هَّللا َ َع َّز َو َج َّل لَ ْم يُ ِ
وج ِ -10بَ ُ
تعالی نے سجدہ تالوت کو واجب نہیں کیا
ٰ باب :اس شخص کی دلیل جس کے نزدیک ہللا
ْت لَ ْو قَ َع َد لَهَا َكأَنَّهُ اَل ي ِ
ُوجبُ'هُ َعلَ ْي' ِهَ ،وقَ''ا َل صي ٍْن ال َّر ُج ُل يَ ْس َم ُع السَّجْ َدةَ َولَ ْم يَجْ لِسْ لَهَا قَا َل :أَ َرأَي َ
ان ب ِْن ُح َ
َوقِي َل لِ ِع ْم َر َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :إِنَّ َما السَّجْ َدةُ َعلَى َم ِن ا ْستَ َم َعهَاَ ،وقَا َل ُّ
الز ْه ِريُّ :اَل يَ ْس'' ُج ُد إِاَّل انَ :ما لِهَ َذا َغ َد ْونَاَ ،وقَا َل ُع ْث َم ُ
ان َر ِ َس ْل َم ُ
ك َو َك َ
'ان 'ان َوجْ هُ' َْث َك َ ك َحي ُ
ت َرا ِكبًا فَاَل َعلَيْ' َض ٍر فَا ْستَ ْقبِ ِل ْالقِ ْبلَةَ فَ'إ ِ ْن ُك ْن َ
ت فِي َح َت َوأَ ْن َون طَا ِهرًا فَإ ِ َذا َس َج ْد َأَ ْن يَ ُك َ
السَّائِبُ ب ُْن يَ ِزي َد اَل يَ ْس ُج ُد لِ ُسجُو ِد ْالقَاصِّ .
اور عمران بن حصین صحابی سے ایک ایسے شخص کے متعلق دری''افت کی'ا گی'ا ج''و آیت س'جدہ س'نتا ہے مگ'ر وہ
سننے کی نیت سے نہیں بیٹھا تھا تو کیا اس پر س''جدہ واجب ہے۔ آپ نے اس کے ج''واب میں فرمای''ا اگ''ر وہ اس نیت
سے بیٹھا بھی ہو تو کیا( گویا انہوں نے سجدہ تالوت کو واجب نہیں س''مجھا) س''لمان فارس''ی نے فرمای''ا کہ ہم س''جدہ
تالوت کے لیے نہیں آئے۔ عثمان رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ سجدہ ان کے لیے ضروری ہے جنہوں نے آیت س''جدہ
قصد سے سنی ہو۔ زہری نے فرمایا کہ سجدہ کے لیے طہارت ضروری ہے اگر کوئی سفر کی حالت میں نہ ہو بلکہ
گھر پر ہو تو سجدہ قبلہ رو ہو کر کیا جائے گا اور سواری پ''ر قبلہ رو ہون''ا ض''روری نہیں ج''دھر بھی رخ ہو( اس''ی
طرف سجدہ کر لینا چاہیے) سائب بن یزید واعظوں و قصہ خوانوں کے سجدہ کرنے پر سجدہ نہ کرتے۔
حدیث نمبر1077 :
'ر ب ُْن أَبِي
ْج أَ ْخبَ َرهُ ْم ،قَا َل :أَ ْخبَ ' َرنِي أَبُو بَ ْك' ِ ُف ، أَ َّن اب َْن ُج َري ٍ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن يُوس َ
'رَ :و َك َ
'ان 'ان ب ِْن َعبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن التَّ ْي ِم ِّيَ ، ع ْنَ ربِي َع' ةَ ب ِْن َعبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ْالهُ' َدي ِْر التَّ ْي ِم ِّي ، قَ'ا َل أَبُو بَ ْك ٍ
ُملَ ْي َكةََ ، ع ْنُ ع ْث َم َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ"قَ' َرأَ يَ' ْ'و َم ْال ُج ُم َع' ِة َعلَى ْال ِم ْنبَ ِ
'ر ض َر َربِي َع' ةُ ِم ْنُ ع َم' َر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
بَ ر ِ ار النَّ ِ
اس َع َّما َح َ َربِي َعةُ ِم ْن ِخيَ ِ
ت ْال ُج ُم َعةُ ْالقَابِلَةُ قَ َرأَ بِهَاَ ،حتَّى إِ َذا َجا َء بِسُو َر ِة النَّحْ ِل َحتَّى إِ َذا َجا َء السَّجْ َدةَ نَ َز َل فَ َس َج َد َو َس َج َد النَّاسُ َ ،حتَّى إِ َذا َكانَ ِ
ابَ ،و َم ْن لَ ْم يَ ْس ُج ْد فَاَل إِ ْث َم َعلَ ْي' ِهَ ،ولَ ْم يَ ْس' ُج ْد ُع َم' ُر
ص َالسَّجْ َدةَ ،قَا َل :يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا نَ ُمرُّ بِال ُّسجُو ِد فَ َم ْن َس َج َد فَقَ ْد أَ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،إِ َّن هَّللا َ لَ ْم يَ ْف ِرضْ ال ُّسجُو َد إِاَّل أَ ْن نَ َشا َء".
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،و َزا َد نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
َر ِ
www.islamicurdubooks.com 115
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہمیں ہش''ام بن یوس''ف نے خ''بر دی اور انہیں ابن ج''ریج نے
ٰ ہم سے ابراہیم بن
خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے ابوبکر بن ابی ملیکہ نے خبر دی ،انہیں عثم'ان بن عب'دالرحمٰ ن تیمی نے اور انہیں
ربیعہ بن عبدہللا بن ہدیر تیمی نے کہا۔۔۔ ابوبکر بن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہ ربیعہ بہت اچھے لوگوں میں س''ے تھے
ربیعہ نے وہ حال بیان کیا جو عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کی مجلس میں انہوں نے دیکھا۔ عمر رضی ہللا عنہ نے
جمعہ کے دن منبر پر سورۃ النحل پڑھی جب سجدہ کی آیت« ( وهلل يسجد ما في السمٰ ٰوت» ) آخر تک پہنچے تو من''بر
پر سے اترے اور سجدہ کیا تو لوگوں نے بھی ان کے ساتھ سجدہ کیا۔ دوسرے جمعہ کو پھر یہی س'ورت پ''ڑھی جب
سجدہ کی آیت پر پہنچے تو کہنے لگے لوگو! ہم سجدہ کی آیت پڑھتے چلے جاتے ہیں پھ''ر ج''و ک''وئی س''جدہ ک''رے
اس نے اچھا' کیا اور جو کوئی نہ کرے تو اس پر کچھ گناہ نہیں اور عمر رضی ہللا عنہ نے سجدہ نہیں کی''ا اور ن''افع
تعالی نے سجدہ تالوت فرض نہیں کیا ہماری خوشی پر رکھا۔
ٰ نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے نقل کیا کہ ہللا
صالَ ِة فَ َ
س َج َد بِ َها: اب َمنْ قَ َرأَ ال َّ
س ْج َدةَ فِي ال َّ -11بَ ُ
باب :جس نے نماز میں آیت سجدہ تالوت کی اور نماز ہی میں سجدہ کیا
حدیث نمبر1078 :
ْت َم' َع أَبِي ْت أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي بَ ْك ٌرَ ، ع ْن أَبِي َرافِ ٍع ، قَ''ا َلَ :
"ص 'لَّي ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م ْعتَ ِم ٌر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
'ف أَبِيت بِهَا َخ ْل' َ ت سورة االنشقاق آية 1فَ َس َج َد فَقُ ْل ُ
تَ :ما هَ ' ِذ ِه ؟ قَ''ا َلَ :س ' َج ْد ُ هُ َر ْي َرةَْ ال َعتَ َمةَ فَقَ َرأَ :إِ َذا ال َّس َما ُء ا ْن َشقَّ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَاَل أَ َزا ُل أَ ْس ُج ُد فِيهَا َحتَّى أَ ْلقَاهُ". ْالقَ ِ
اس ِم َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے اپنے باپ سے سنا
کہا کہ ہم سے بکر بن عبدہللا مزنی نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے ابوراف'ع نے کہ'ا کہ میں نے اب'وہریرہ رض'ی ہللا عنہ کے
ساتھ نماز عشاء پڑھی۔ آپ نے« إذا السماء انش'قت» کی تالوت کی اور س'جدہ کی'ا۔ میں نے ع'رض کی'ا کہ آپ نے یہ
کیا کیا؟ انہوں نے اس کا جواب دیا کہ میں نے اس میں ابوالقاسمصلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء میں سجدہ کی''ا تھ''ا اور
ہمیشہ سجدہ کرتا ہوں گا تاآنکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے جا ملوں۔
www.islamicurdubooks.com 116
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ُجو ِد ِم َن ِّ
الز َح ِام: اب َمنْ لَ ْم يَ ِج ْد َم ْو ِ
ض ًعا لِل ُّ -12بَ ُ
باب :جو شخص ہجوم کی وجہ سے سجدہ تالوت کی جگہ نہ پائے
حدیث نمبر1079 :
ض' ِل ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َس' ِعي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ص' َدقَةُ ب ُْن ْالفَ ْ
َح' َّدثَنَاَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ السُّو َرةَ الَّتِي فِيهَا السَّجْ َدةُ ،فَيَ ْس ' ُج ُد َونَ ْس ' ُج ُد َم َع' هُ َحتَّى َما يَ ِج' ُد َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
أَ َح ُدنَا َم َكانًا لِ َم ْو ِ
ض ِع َج ْبهَتِ ِه"'.
یحیی بن سعیدقطان نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا نے ،ان سے ن''افع نے،
ٰ ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ،ان سے
اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کسی ایس''ی س''ورۃ کی تالوت ک''رتے جس
میں سجدہ ہوتا پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرتے اور ہم بھی آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ س''جدہ ک''رتے
یہاں تک کہ ہم میں کسی کو اپنی پیشانی رکھنے کی جگہ نہ ملتی۔( معلوم ہوا کہ ایسی حالت میں سجدہ نہ کیا ج''ائے
تو کوئی حرج نہیں ہے)« وهللا أعلم» ۔
www.islamicurdubooks.com 117
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1081 :
ْت أَنَ ًس'ا ، يَقُ''ولُ: ث ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن أَبِي إِ ْس' َحا َ
ق ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ْال' َو ِ
ار ِ
ُص 'لِّي َر ْك َعتَي ِْن َر ْك َعتَي ِْن َحتَّى َر َج ْعنَا إِلَى ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم ِم ْن ْال َم ِدينَ ' ِة إِلَى َم َّكةَ فَ َك' َ
'ان ي َ " َخ َرجْ نَا َم' َع النَّبِ ِّي َ
ت :أَقَ ْمتُ ْم بِ َم َّكةَ َش ْيئًا ؟ قَا َل :أَقَ ْمنَا بِهَا َع ْشرًا".
ْال َم ِدينَ ِة ،قُ ْل ُ
'یی بن
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ س''ے یح' ٰ
ابی اسحاق نے بیان کیا انہوں نے انس رضی ہللا عنہ کو یہ کہ''تے ہ''وئے س''نا کہ ہم مکہ کے ارادہ س''ے م''دینہ س''ے
نکلے تو برابر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دو ،دو رکعت پڑھتے رہے۔ یہ''اں ت''ک کہ ہم م''دینہ واپس آئے۔ میں نے
www.islamicurdubooks.com 118
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پوچھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا مکہ میں کچھ دن قیام بھی رہا تھا؟ تو اس کا جواب انس رضی ہللا عنہ نے یہ دیا
کہ دس دن تک ہم وہاں ٹھہرے تھے۔
صالَ ِة بِ ِمنًى:
اب ال َّ
-2بَ ُ
منی میں نماز قصر کرنے کا بیان
بابٰ :
حدیث نمبر1082 :
َح َّدثَنَاُ م َس' َّد ٌد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِي نَ''افِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل:
ص' ْدرًا ِم ْن إِ َما َرتِ' ِه ثُ َّم 'رَ ،و ُع َم' َرَ ،و َم' َع ُع ْث َم َ
'ان َ صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم بِ ِمنًى َر ْك َعتَي ِْنَ ،وأَبِي بَ ْك ٍ صلَّي ُ
ْت َم َع النَّبِ ِّي َ " َ
أَتَ َّمهَا".
یحیی نے عبیدہللا عمری س''ے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھے ن''افع نے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
خبر دی اور انہیں عبدہللا بن مسعود رض''ی ہللا عنہ نے ،کہ''ا کہ میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم اب''وبکر اور
منی میں دو رکعت( یعنی چار رکعت والی نمازوں میں) قص''ر پ''ڑھی۔ عثم''ان رض''ی
عمر رضی ہللا عنہما کے ساتھ ٰ
ہللا عنہ کے ساتھ بھی ان کے دور خالفت کے شروع میں دو ہی رکعت پڑھی تھیں۔ لیکن بع''د میں آپ رض''ی ہللا عنہ
نے پوری پڑھی تھیں۔
حدیث نمبر1083 :
"ص'لَّى بِنَا النَّبِ ُّي ارثَ'ةَ ب َْن َو ْه ٍ
ب ، قَ''ا َلَ : َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، أَ ْنبَأَنَا أَبُو إِ ْس َحا َ
ق ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتَ ح ِ
ان بِ ِمنًى َر ْك َعتَي ِْن". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم آ َم َن َما َك ََ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ابواسحاق' نے خبر دی ،انہوں نے ح''ارثہ
م''نی میں امن
ٰ سے سنا اور انہوں نے وہب رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
کی حالت میں ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 119
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1084 :
www.islamicurdubooks.com 120
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا کہ''ا کہ ہم س''ے ای''وب نے بی''ان کی''ا ان س''ے
ٰ ہم سے
ابوالعالیہ براء نے ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم ص'حابہ ک'و س'اتھ لے ک'ر
تلبیہ کہتے ہوئے ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو( مکہ میں) تشریف الئے پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ
جن کے پاس ہدی نہیں ہے وہ بجائے حج کے عمرہ کی نیت کر لیں اور عمرہ سے فارغ ہو کر حالل ہ''و ج''ائیں پھ''ر
حج کا احرام باندھیں۔ اس حدیث کی متابعت عطاء نے جابر سے کی ہے۔
صالَةَ: اب في َك ْم يَ ْق ُ
ص ُر ال َّ -4بَ ٌ
باب :نماز کتنی مسافت میں قصر کرنی چاہیے
ان ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم يَ ْق ُ
ص' َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْو ًما َولَ ْيلَ'ةً َس'فَرًاَ ،و َك' َ
'ان اب ُْن ُع َم' َرَ ،واب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ َو َس َّمى النَّبِ ُّي َ
ان فِي أَرْ بَ َع ِة بُ ُر ٍد َو ِه َي ِستَّةَ َع َش َر فَرْ َس ًخا. َويُ ْف ِط َر ِ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک دن اور ایک رات کی مس'افت ک'و بھی س'فر کہ'ا ہے اور عب'دہللا ابن عم'ر اور
عبدہللا ابن عباس رضی ہللا عنہم چار ب''رد( تقریب'ا ً اڑت''الیس می''ل کی مس''افت) پ''ر قص''ر ک''رتے اور روزہ بھی افط''ار
کرتے تھے۔ چار برد میں سولہ فرسخ ہوتے ہیں( اور ایک فرسخ میں تین میل)۔
حدیث نمبر1086 :
ت أِل َبِي أُ َسا َمةََ ، ح َّدثَ ُك ْمُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض ' َي ق ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ْال َح ْنظَلِ ُّي ، قَا َل :قُ ْل َُح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل تُ َسافِ ِر ْال َمرْ أَةُ ثَاَل ثَةَ أَي ٍَّام إِاَّل َم َع ِذي َمحْ َر ٍم".
ي َ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ ّن النَّبِ َّ
ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ،انہوں نے ابواسامہ س'ے ،میں نے پوچھ'ا کہ کی'ا آپ س'ے عبی'دہللا عم'ری نے
نافع سے یہ حدیث بیان کی تھی کہ ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ
فرمان نقل کیا تھا کہ عورتیں تین دن کا سفر ذی رحم محرم کے بغیر نہ کریں( ابواسامہ نے کہا ہاں)۔
www.islamicurdubooks.com 121
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1087 :
ص 'لَّى هَّللا ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل تُ َسافِ ِر ْال َم''رْ أَةُ ثَاَل ثًا إِاَّل َم' َع ِذي َمحْ' َر ٍم" ،تَابَ َع' هُ أَحْ َم' ُدَ ، ع ِن اب ِْن ْال ُمبَ''ا َر ِكَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َع ْن نَافِ ٍعَ ،ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
یحیی بن سعید قطان نے ،عبیدہللا عمری سے بیان کیا ،انہ''وں نے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
کہ''ا کہ ہمیں ن''افع نے خ''بر دی ،انہیں ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے خ''بر دی
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ع''ورت تین دن ک''ا س''فر اس وقت ت''ک نہ ک''رے جب ت''ک اس کے س''اتھ ک''وئی
محرم رشتہ دار نہ ہو۔ اس روایت کی متابعت احمد نے ابن مبارک سے کی ان سے عبیدہللا عم''ری نے ان س''ے ن''افع
نے اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے۔
حدیث نمبر1088 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا، ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌد ْال َم ْقب ُِريُّ َ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل يَ ِحلُّ اِل ْم َرأَ ٍة تُ ْؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم اآْل ِخ ِر ،أَ ْن تُ َسافِ َر َم ِسي َرةَ يَ' ْ'و ٍم َولَ ْيلَ ' ٍة لَي َ
ْس قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
كَ ، ع ْنْ ال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ. َم َعهَا حُرْ َمةٌ" ،تَابَ َعهُ يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ ٍ
يرَ ، و ُسهَ ْي ٌلَ ، و َمالِ ٌ
ہم سے آدم نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سعید مق''بری نے
اپنے باپ سے بیان کیا ،ان سے ابوہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ کس''ی
خاتون کے لیے جو ہللا اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو ،ج''ائز نہیں کہ ای''ک دن رات ک''ا س''فر بغ''یر کس''ی ذی
یحیی بن ابی کثیر ،سہیل اور مالک نے مقبری س''ے کی۔ وہ اس روایت
ٰ رحم محرم کے کرے۔ اس روایت کی متابعت
کو ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے بیان کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 122
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص ُر إِ َذا َخ َر َج ِمنْ َم ْو ِ
ض ِع ِه: اب يَ ْق ُ
-5بَ ُ
باب :جب آدمی سفر کی نیت سے اپنی بستی سے نکل جائے تو قصر کرے
'وت فَلَ َّما َر َج' َع قِي َل لَ'هُ هَ' ِذ ِه ْال ُكوفَ'ةُ قَ''ا َل اَل َحتَّى
ص' َر َوهُ' َو يَ' َرى ْالبُيُ' َ َو َخ َر َج َعلِ ُّي ب ُْن أَبِي طَالِ ٍ
ب َعلَ ْي ِه ال َّساَل م فَقَ َ
نَ ْد ُخلَهَا.
اور علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ( کوفہ س'ے س'فر کے ارادہ س'ے) نکلے ت'و نم'از قص'ر ک'رنی اس'ی وقت س'ے
شروع کر دی جب ابھی کوفہ کے مکانات دکھائی دے رہے تھے اور پھر واپسی کے وقت بھی جب آپ کو بتای''ا گی''ا
کہ یہ کوفہ سامنے ہے تو آپ نے فرمایا کہ جب تک ہم شہر میں داخل نہ ہو جائیں نماز پوری نہیں پڑھیں گے۔
حدیث نمبر1089 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، ْس' َرةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ انَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ ، وإِ ْب' َرا ِهي َم ب ِْن َمي َ
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْال َم ِدينَ ِة أَرْ بَعًا َوبِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة َر ْك َعتَي ِْن". ْت ُّ
الظ ْه َر َم َع النَّبِ ِّي َ صلَّي ُ
قَا َلَ " :
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے ،محمد بن منکدر اور ابراہیم بن میسرہ سے بیان کیا،
ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں نے ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم کے س''اتھ م'دینہ من'ورہ میں
ظہر کی چار رکعت پڑھی اور ذوالحلیفہ میں عصر کی دو رکعت پڑھی۔
حدیث نمبر1090 :
www.islamicurdubooks.com 123
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہری س'ے بی''ان کی''ا ،ان س'ے ع''روہ
نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ پہلے نماز دو رکعت فرض ہوئی تھی بعد میں سفر کی نماز تو اپنی
اسی حالت پر رہ گئی البتہ حضر کی نماز پوری( چ''ار رکعت) ک''ر دی گ''ئی۔ زہ''ری نے بی''ان کی''ا کہ میں نے ع''روہ
سے پوچھا کہ پھر خود عائشہ رضی ہللا عنہ'ا نے کی'وں نم'از پ'وری پ'ڑھی تھی انہ'وں نے اس ک'ا ج'واب یہ دی'ا کہ
عثمان رضی ہللا عنہ نے اس کی جو تاویل کی تھی وہی انہوں نے بھی کی۔
'ريِّ ، قَ'ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ س'الِ ٌمَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ب َحتَّى يَجْ َم' َع بَ ْينَهَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا أَ ْع َجلَهُ ال َّس ْي ُر فِي ال َّسفَ ِر يُ ' َؤ ِّخ ُر ْال َم ْغ' ِ
'ر َ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ :رأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْف َعلُهُ إِ َذا أَ ْع َجلَهُ ال َّس ْيرُ. َوبَي َْن ْال ِع َشا ِء ،قَا َل َسالِ ٌمَ :و َك َ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر َر ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ،زہری س''ے انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے س''الم
نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے خبر دی آپ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و دیکھ''ا
جب سفر میں چلنے کی جلدی ہوتی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم مغرب کی نماز دیر سے پڑھتے یہ''اں ت''ک کہ مغ''رب
اور عشاء ایک ساتھ مال کر پڑھتے۔ سالم نے کہا کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا ک''و بھی جب س''فر میں جل''دی
ہوتی تو اس طرح کرتے۔
حدیث نمبر1092 :
www.islamicurdubooks.com 124
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 125
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1094 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، أَ َّنَ جابِ َر ب َْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ أَ ْخبَ ' َرهُ" ،أَ َّن
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
صلِّي التَّطَ ُّو َع َوهُ َو َرا ِكبٌ فِي َغي ِْر ْالقِ ْبلَ ِة"'. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ النَّبِ َّ
ي َ
'یی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے محم''د بن
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے کہا ،ان س''ے یح' ٰ
عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،کہ جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے انہیں خبر دی کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نف''ل
نماز اپنی اونٹنی پر غیر قبلہ کی طرف منہ کر کے بھی پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر1095 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاُ م َ
وس'ى ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، قَ''ا َلَ " :و َك' َ
'ان اب ُْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يَ ْف َعلُهُ"'. احلَتِ ِه َويُوتِ ُر َعلَ ْيهَاَ ،وي ُْخبِ ُر أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُ َ
صلِّي َعلَى َر ِ ُع َم َر َر ِ
'ی
ابواالعلی بن حماد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے موس' ٰ
ٰ ہم سے
بن عقبہ نے بیان کیا ،ان سے نافع نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نف''ل نم''از س''واری پ''ر
پڑھتے تھے۔ اسی طرح وتر بھی۔ اور فرماتے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی ایسا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 126
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1096 :
'انَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن وس'ى ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُم ْس'لِ ٍم ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ِدينَ' ٍ
'ار ، قَ''ا َلَ " :ك' َ َح' َّدثَنَاُ م َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ت يُو ِمئَُ ،و َذ َك َر َع ْب ُد هَّللا ِ أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ احلَتِ ِه أَ ْينَ َما تَ َو َّجهَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُ َ
صلِّي فِي ال َّسفَ ِر َعلَى َر ِ ُع َم َر َر ِ
َو َسلَّ َم َك َ
ان يَ ْف َعلُهُ"'.
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن مسلم نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ
ٰ ہم سے
ہم سے عبدہللا بن دینار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سفر میں اپ''نی اونٹ''نی پ''ر نم''از
پڑھتے خواہ اس کا منہ کسی طرف ہوتا۔ آپ اشاروں سے نماز پڑھتے۔ آپ کا بی''ان تھ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم بھی اسی طرح کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 127
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1098 :
'ل َوهُ' َوُص'لِّي َعلَى َدابَّتِ' ِه ِم َن اللَّ ْي' ِ'انَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ي َ َوقَا َل اللَّي ُ
ْثَ : ح َّدثَنِي يُونُسُ َ ، ع ْن اب ِْن ِشهَا ٍ
ب ، قَا َل :قَا َلَ س'الِ ٌمَ : ك' َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي َُس 'بِّ ُح َعلَى الر ِ
َّاحلَ ' ِة ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان َوجْ هُهُ ،قَا َل اب ُْن ُع َم َرَ " : و َك َ ُم َسافِ ٌر َما يُبَالِي َحي ُ
ْث َما َك َ
صلِّي َعلَ ْيهَا ْال َم ْكتُوبَةَ"'.
قِبَ َل أَيِّ َوجْ ٍه تَ َو َّجهَ َويُوتِ ُر َعلَ ْيهَاَ ،غ ْي َر أَنَّهُ اَل يُ َ
اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا ،انہوں نے ابن شہاب کے واس''طہ س'ے بی'ان کی''ا انہ''وں
نے کہا کہ سالم نے بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سفر میں رات کے وقت اپنے جانور پر نم''از پڑھتے
کچھ پرواہ نہ کرتے کہ اس ک''ا منہ کس ط''رف ہے۔ ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم بھی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے چاہے اس کا منہ کدھر ہی ہو اور وتر بھی سواری پر پ''ڑھ لی''تے تھے البتہ
فرض اس پر نہیں پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر1099 :
بان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ جابِ ُر ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن ثَ ْو َ َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ق ،فَ 'إ ِ َذا أَ َرا َد أَ ْن ي َ
ُص 'لِّ َي احلَتِ ' ِه نَحْ ' َو ْال َم ْش ' ِر ِ
ُص 'لِّي َعلَى َر ِ ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َك' َ
'ان ي َ ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ْال َم ْكتُوبَةَ نَ َز َل فَا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ"'.
یحیی سے بیان کیا ان سے محمد بن عبدالرحمٰ ن بن ثوب''ان
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا کہا کہ ہم سے ہشام نے
نے بیان کیا انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم اپنی اونٹنی پر مشرق کی طرف منہ کئے ہوئے نماز پڑھتے تھے اور جب فرض پڑھتے تو س''واری س''ے ات''ر
جاتے اور پھر قبلہ کی طرف رخ کر کے پڑھتے۔
www.islamicurdubooks.com 128
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1100 :
ين ، قَا َل" :ا ْستَ ْقبَ ْلنَا أَنَسًا ب َْن ير َ َّان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِس ِ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ حب ُ
'ار َو َوجْ هُ'هُ ِم ْن َذا ْال َج''انِ ِ 'ر فَ َرأَ ْيتُ'هُ ي َ ْ
ب يَ ْعنِي َع ْن يَ َس' ِ
ار ُص'لِّي َعلَى ِح َم' ٍ ين قَ ِد َم ِم ْن ال َّشأ ِم ،فَلَقِينَاهُ بِ َعي ِْن التَّ ْم' ِ
َمالِ ٍكِ ح َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم فَ َعلَ'هُ لَ ْم أَ ْف َع ْل'هُ"، صلِّي لِ َغي ِْر ْالقِ ْبلَ ِة ،فَقَا َل :لَ ْواَل أَنِّي َرأَي ُ
ْت َر ُس'و َل هَّللا ِ َ ك تُ َ تَ :رأَ ْيتُ َ ْالقِ ْبلَ ِة ،فَقُ ْل ُ
ص'لَّى هَّللا ُ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ ينَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ ير َ َّاجَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن ِس' ِ َر َواهُ إِ ْب َرا ِهي ُم اب ُْن طَ ْه َم' َ
'انَ ، ع ْنَ حج ٍ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
'یی نے بی''ان
ہم سے احمد بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حبان بن ہالل نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ہم''ام بن یح' ٰ
کیا ،کہا کہ ہم سے انس بن سیرین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ انس رضی ہللا عنہ شام س''ے جب( حج''اج' کی خلیفہ
سے شکایت کر کے) واپس ہوئے تو ہم ان سے عین التمر میں ملے۔ میں نے دیکھ''ا کہ آپ گ''دھے پ''ر س''وار ہ''و ک''ر
نماز پڑھ رہے تھے اور آپ کا منہ قبلہ سے ب''ائیں ط''رف تھ''ا۔ اس پ''ر میں نے کہ''ا کہ میں نے آپ ک''و قبلہ کے س''وا
دوسری طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے جواب دی''ا کہ اگ''ر میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کو ایسا کرتے نہ دیکھتا تو میں بھی نہ کرتا۔ اس روایت کو ابراہیم ابن طہمان نے بھی حج''اج' س''ے ،انہ''وں نے
انس بن سیرین سے ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے اور انہوں نے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے
بیان کیا ہے۔
صالَ ِة َوقَ ْبلَ َها: اب َمنْ لَ ْم يَتَطَ َّو ْع فِي ال َّ
سفَ ِر ُدبُ َر ال َّ -11بَ ُ
باب :سفر میں جس نے فرض نماز سے پہلے اور پیچھے سنتوں کو نہیں پڑھا
حدیث نمبر1101 :
اص ٍمَ ح َّدثَهُ ،قَا َل: ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ع َم ُر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ َّنَ ح ْف َ
ص ب َْن َع ِ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَلَ ْم أَ َرهُ يُ َسبِّ ُح فِي َّ
الس 'فَ ِرَ ،وقَ''ا َل هَّللا ُ ْت النَّبِ َّ
ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَا َلَ :
ص ِحب ُ " َسافَ َر اب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ سورة األحزاب آية ."21 ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ َج َّل ِذ ْك ُرهُ :لَقَ ْد َك َ
یحیی بن سلیمان کوفی نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے عم''ر بن
ٰ ہم سے
محمد بن یزید نے بیان کیا کہ حفص بن عاصم بن عمر نے ان سے بیان کی''ا کہ میں نے س''فر میں س''نتوں کے متعل''ق
www.islamicurdubooks.com 129
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے پوچھا آپ نے فرمایا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم کی ص''حبت میں رہ''ا
ہوں۔ میں نے آپ کو سفر میں کبھی سنتیں پڑھتے نہیں دیکھا اور ہللا جل ذکرہ کا ارشاد ہے کہ تمہارے ل''یے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔
حدیث نمبر1102 :
اص ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِي ، أَنَّهُ َس ِم َع اب َْن ُع َم َر يَقُ''ولُ: َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ عي َسى ب ِْن َح ْف ِ
ص ب ِْن َع ِ
'رَ ،و ُع َم' َرَ ،و ُع ْث َم' َ
'ان الس'فَ ِر َعلَى َر ْك َعتَي ِْن"َ ،وأَبَا بَ ْك' ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َك' َ
'ان اَل يَ ِزي ُد فِي َّ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص ِحب ُ
" َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم. َك َذلِ َ
ك َر ِ
عیس'ی بن حفص بن
ٰ یحیی بن س'عید قط'ان نے بی'ان کی''ا ،ان س'ے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
عاصم نے ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا ک''و یہ
فرماتے سنا کہ میں رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی ص''حبت میں رہ''ا ہ'وں ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''فر میں دو
رکعت( فرض) سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔ ابوبکر ،عمر اور عثمان رضی ہللا عنہم بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 130
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1103 :
يَح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ِر ٍوَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي لَ ْيلَى ، قَا َلَ " :ما أَ ْخبَ َرنَا أَ َح'' ٌد أَنَّهُ َرأَى النَّبِ َّ
حدیث نمبر1104 :
ب ، قَا َلَ :ح' َّدثَنِيَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن َع''ا ِم ِر ، أَ َّن أَبَ''اهُ أَ ْخبَ ' َرهُ ،أَنَّهُ" َرأَى النَّبِ َّ
ي ْثَ : ح َّدثَنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َوقَا َل اللَّي ُ
ت بِ ِه". احلَتِ ِه َحي ُ
ْث تَ َو َّجهَ ْ صلَّى ال ُّس ْب َحةَ بِاللَّي ِْل فِي ال َّسفَ ِر َعلَى ظَه ِْر َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
َ
اور لیث بن سعد رحمہ' ہللا نے کہا کہ مجھ سے یونس نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابن ش''ہاب نے ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ
سے عبدہللا بن ع''امر بن ربیعہ نے بی'ان کی''ا کہ انہیں ان کے ب''اپ نے خ''بر دی کہ انہ'وں نے خ'ود دیکھ'ا کہ رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( رات میں) سفر میں نفل نمازیں سواری پر پڑھتے تھے ،وہ جدھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو
لے جاتی ادھر ہی سہی۔
www.islamicurdubooks.com 131
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1105 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ سالِ ُم ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ان َوجْ هُهُ يُو ِم ُئ بِ َر ْأ ِس ِه"َ ،و َك َ
ان ْث َك َ احلَتِ ِه َحي ُان يُ َسبِّ ُح َعلَى ظَه ِْر َر ِ َع ْنهُ َما" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
اب ُْن ُع َم َر يَ ْف َعلُهُ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے اور انہیں س''الم بن عب''دہللا
بن عمر نے اپنے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اپنی اونٹ''نی کی پیٹھ پ''ر
خواہ اس کا منہ کسی طرف ہوتا نفل نماز سر کے اشاروں سے پڑھتے تھے۔ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا بھی
اسی طرح کیا کرتے تھے۔
يَ ، ع ْنَ س'الِ ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ''ا َلَ " :ك' َ
'ان النَّبِ ُّي الز ْه' ِ
'ر َّ ْتُّ ان ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
ب َو ْال ِع َشا ِء إِ َذا َج َّد بِ ِه ال َّس ْيرُ".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَجْ َم ُع بَي َْن ْال َم ْغ ِر ِ َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے س''فیان بن ع''یینہ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ میں نے
زہری سے س'نا ،انہ'وں نے س'الم س'ے اور انہ'وں نے اپ'نے ب'اپ عب'دہللا بن عم'ر س'ے کہ ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ
وسلم کو اگر سفر میں جلد چلنا منظور ہوتا تو مغرب اور عشاء ایک ساتھ مال کر پڑھتے۔
www.islamicurdubooks.com 132
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1107 :
ض ' َيسَ ر ِ انَ ، ع ِنْ ال ُح َسي ِْن ْال ُم َعلِّ ِمَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ' ٍ
'يرَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم' ةََ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ َوقَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن طَ ْه َم َ
ان َعلَى ظَه ِْر َس''ي ٍْر، الظه ِْر َو ْال َعصْ ِر إِ َذا َك َ
صاَل ِة ُّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَجْ َم ُع بَي َْن َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ :ك َ
ب َو ْال ِع َشا ِء.
َويَجْ َم ُع بَي َْن ْال َم ْغ ِر ِ
'یی بن ابی کث''یر نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
اور ابراہیم بن طہمان نے کہا کہ ان سے حسین معلم نے بیان کیا ،ان سے یح' ٰ
عکرمہ نے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس'لم س'فر
میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ مال ک''ر پڑھتے ،اس''ی ط''رح مغ''رب اور عش''اء کی بھی ای''ک س''اتھ مال ک''ر
پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر1108 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ،
'كَ ر ِ سَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ' ٍ ص ب ِْن ُعبَ ْي' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ َو َع ْنُ ح َسي ٍْنَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ' ٍ
'يرَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
الس'فَ ِرَ ،وتَابَ َع' هَُ علِ ُّي ب ُْن ْال ُمبَ''ا َر ِك،
ب َو ْال ِع َش'ا ِء فِي َّ صاَل ِة ْال َم ْغ' ِ
'ر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَجْ َم ُع بَي َْن َ
ان النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ :ك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. صَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ج َم َع النَّبِ ُّي َ َ و َحرْ بٌ َ ، ع ْنيَحْ يَىَ ، ع ْنَ ح ْف ٍ
'یی بن ابی کث''یر نے ،ان س''ے حفص بن عبی''دہللا بن
اور ابن طہمان ہی نے بیان کیا کہ ان سے حسین نے ،ان سے یح' ٰ
انس رضی ہللا عنہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''فر
'یی
میں مغرب اور عشاء ایک ساتھ مال ک''ر پڑھتے تھے۔ اس روایت کی مت''ابعت علی بن مب''ارک اور ح''رب نے یح' ٰ
یحیی ،حفص سے اور حفص انس رض''ی ہللا عنہ س''ے روایت ک''رتے ہیں کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
ٰ سے کی ہے۔
وسلم نے( مغرب اور عشاء) ایک ساتھ مال کر پڑھی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 133
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1109 :
'ريِّ ، قَ'ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ س'الِ ٌمَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ب َحتَّى ص'اَل ةَ ْال َم ْغ' ِ
'ر ِ الس'فَ ِر يُ' َؤ ِّخ ُر َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم إِ َذا أَ ْع َجلَ'هُ َّ
الس' ْي ُر فِي َّ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْف َعلُ'هُ إِ َذا أَ ْع َجلَ'هُ َّ
الس' ْي ُر َويُقِي ُم يَجْ َم َع بَ ْينَهَا َوبَي َْن ْال ِع َشا ِء" ،قَ''ا َل َس'الِ ٌمَ :و َك' َ
'ان َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم' َر َر ِ
ث َحتَّى يُقِي َم ْال ِع َشا َء فَيُ َ
صلِّيهَا َر ْك َعتَي ِْن ثُ َّم يُ َسلِّ ُمَ ،واَل يُ َسبِّ ُح بَ ْينَهُ َما بِ َر ْك َع ٍة صلِّيهَا ثَاَل ثًا ثُ َّم يُ َسلِّ ُم ،ثُ َّم قَلَّ َما يَ ْلبَ ُ ْال َم ْغ ِر َ
ب فَيُ َ
َواَل بَ ْع َد ْال ِع َشا ِء بِ َسجْ َد ٍة َحتَّى يَقُو َم ِم ْن َج ْو ِ
ف اللَّي ِْل.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہ''ا کہ مجھے س''الم نے عب''دہللا
بن عمر رضی ہللا عنہما سے خبر دی۔ آپ نے کہا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و جب جل''دی س''فر طے کرن''ا
ہوتا تو مغرب کی نماز مؤخر کر دیتے۔ پھر اسے عشاء کے ساتھ مال کر پڑھتے تھے۔ س''الم نے بی''ان کی''ا کہ عب''دہللا
بن عمر رضی ہللا عنہما بھی اگر سفر س''رعت کے س''اتھ طے کرن''ا چ''اہتے ت''و اس''ی ط''رح ک''رتے تھے۔ مغ''رب کی
تکبیر پہلے کہی جاتی اور آپ تین رکعت مغرب کی نماز پڑھ کر سالم پھیر دیتے۔ پھر معمولی س''ے توق''ف کے بع''د
عشاء کی تکبیر کہی جاتی اور آپ اس کی دو رکعتیں پڑھ ک''ر س''الم پھ''یر دی''تے۔ دون''وں نم''ازوں کے درمی''ان ای''ک
رکعت بھی سنت وغیرہ نہ پڑھتے اور اسی طرح عشاء کے بعد بھی نم''از نہیں پڑھتے تھے۔ یہ''اں ت''ک کہ درمی''ان
شب میں آپ اٹھتے( اور تہجد ادا کرتے)۔
حدیث نمبر1110 :
الص' َم ِدَ ، ح' َّدثَنَاَ ح''رْ بٌ َ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ ح ْفصُ ب ُْن ُعبَ ْي' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ
س، قَ ، ح' َّدثَنَاَ عبْ' ُد َّ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
الس'فَ ِر
الص'اَل تَي ِْن فِي َّ
'ان يَجْ َم' ُع بَي َْن هَ''اتَي ِْن َّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َح َّدثَهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َك' َ أَنَّأَنَسًاَ ر ِ
ب َو ْال ِع َشا َء". يَ ْعنِي ْال َم ْغ ِر َ
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالصمد بن عب''دالوارث نے بی''ان کی''ا۔ انہ''وں نے کہ''ا ہم س''ے
'یی بن ابی کث''یر نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ س''ے
حرب بن شداد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے یح' ٰ
www.islamicurdubooks.com 134
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حفص بن عبی'دہللا بن انس نے بی''ان کی'ا کہ انس رض''ی ہللا عنہ نے ان س'ے یہ بی''ان کی'ا کہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ
وسلم ان دو نمازوں یعنی مغرب اور عشاء کو سفر میں ایک ساتھ مال کر پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر1111 :
ض َي س ب ِْن َمالِ ٍكَ ر ِبَ ، ع ْن أَنَ ِضالَةََ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ ض ُل ب ُْن فَ َ اس ِط ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال ُمفَ ََّّان ْال َو ِ
َح َّدثَنَاَ حس ُ
ت ْال َع ْ
ص' ِر ثُ َّم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا ارْ تَ َح َل قَ ْب َل أَ ْن تَ ِزي َغ ال َّش ْمسُ أَ َّخ َر ُّ
الظ ْه' َر إِلَى َو ْق ِ ان النَّبِ ُّي َهَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
ب". صلَّى ُّ
الظ ْه َر ثُ َّم َر ِك َ يَجْ َم ُع بَ ْينَهُ َماَ ،وإِ َذا َزا َغ ْ
ت َ
ہم سے حسان واسطی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے مفضل بن فضالہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عقی''ل نے بی''ان
کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ،ان سے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم اگر سورج ڈھلنے سے پہلے سفر شروع کرتے تو ظہر کی نماز عص''ر ت''ک نہ پڑھتے پھ''ر ظہ''ر اور عص''ر
ایک ساتھ پڑھتے اور اگر سورج ڈھل چکا ہوتا تو پہلے ظہر پڑھ لیتے پھر سوار ہوتے۔
ظ ْه َر ثُ َّم َر ِك َ
بª: صلَّى ال ُّ
س َ
ش ْم ُ
ت ال َّ اب إِ َذا ْ
ارت ََح َل بَ ْع َد َما َزا َغ ِ -16بَ ُ
باب :سفر اگر سورج ڈھلنے کے بعد شروع ہو تو پہلے ظہر پڑھ لے پھر سوار ہو
www.islamicurdubooks.com 135
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1112 :
صالَ ِة ا ْلقَ ِ
اع ِد: اب َ
-17بَ ُ
باب :نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر1113 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،أَنَّهَا قَ''الَ ْ
ت: 'كَ ، ع ْنِ ه َش' ِام ب ِْن ُع''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ مالِ' ٍ
صلَّى َو َرا َءهُ قَ ْو ٌم قِيَا ًما ،فَأ َ َشا َر إِلَ ْي ِه ْم أَ ِن
صلَّى َجالِسًا َو َ اك فَ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَ ْيتِ ِه َوهُ َو َش ٍ صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ " َ
ف قَا َل :إِنَّ َما ُج ِع َل اإْل ِ َما ُم لِي ُْؤتَ َّم بِ ِه ،فَإ ِ َذا َر َك َع فَارْ َكعُوا َوإِ َذا َرفَ َع فَارْ فَعُوا"'. اجْ لِسُوا ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،ان سے امام مالک رحمہ ہللا نے ،ان سے ہشام بن عروہ نے ،ان سے ان کے ب''اپ
عروہ نے ،ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیمار تھے اس ل'یے آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے اپنے گھر میں بیٹھ کر نماز پڑھائی ،بعض لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہ'و ک'ر پڑھنے
لگے۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ۔ نماز سے فارغ ہونے کے بع''د آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے اس لیے جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع ک''رو
اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 136
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1114 :
حدیث نمبر1115 :
ان ُور ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ر ْو ُح ب ُْن ُعبَا َدةَ ، أَ ْخبَ َرنَا ح َ
ُس'ي ٌْنَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْي' َدةََ ، ع ْنِ ع ْم' َر َ ق ب ُْن َم ْنص ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد َّ
الص ' َم ِد، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وأَ ْخبَ َرنَا إِ ْس َحا ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَنَّهُ َسأ َ َل نَبِ َّ
ي هَّللا ِ َ صي ٍْنَ ر ِ
ب ِْن ُح َ
ْس 'ورًا قَ''ا َل: صي ٍْنَ ، و َك' َ
'ان َمب ُ ْت أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال ُح َسي ُْنَ ، ع ْن أَبِي بُ َر ْي َدةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ ع ْم َر ُ
ان ب ُْن ُح َ قَا َلَ :س ِمع ُ
ص'لَّى ص'لَّى قَائِ ًما فَهُ' َو أَ ْف َ
ض'لَُ ،و َم ْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َ
صاَل ِة ال َّرج ُِل قَا ِعدًا ،فَقَا َل" :إِ ْن َ َسأ َ ْل ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ف أَجْ ِر ْالقَا ِع ِد". ف أَجْ ِر ْالقَائِ ِمَ ،و َم ْن َ
صلَّى نَائِ ًما فَلَهُ نِصْ ُ قَا ِعدًا فَلَهُ نِصْ ُ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا ہمیں روح بن عب''ادہ نے خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا ہمیں حس''ین
نے خبر دی ،انہیں عبدہللا بن بریدہ نے ،انہیں عمران بن حصین رضی ہللا عنہم''ا نے کہ آپ نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 137
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم سے پوچھا( دوسری سند) اور ہمیں اسحاق' بن منصور نے خبر دی ،کہا کہ ہمیں عبدالص''مد نے خ''بر دی،
کہا کہ میں نے اپنے باپ عبدالوارث سے سنا ،کہا کہ ہم سے حسین نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے ابن بری''دہ نے کہ''ا کہ
مجھ سے عمران بن حصین رض''ی ہللا عنہم'ا نے بی'ان کی''ا ،وہ بواس'یر کے م'ریض تھے انہ'وں نے کہ'ا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کسی آدمی کے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے ب'ارے میں پوچھ'ا کہ آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ افضل یہی ہے کہ کھڑے ہو کر پڑھے کیونکہ بیٹھ کر پڑھنے والے ک''و کھ''ڑے ہ''و ک''ر پڑھنے
والے سے آدھا ثواب ملتا ہے اور لیٹے لیٹے پڑھنے والے کو بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ملتا ہے۔
ُس'ي ٌْن ْال ُم َعلِّ ُمَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْي' َدةَ ، أَ َّنِ ع ْم' َر َ
ان ب َْن ث ، قَا َلَ :ح' َّدثَنَا ح َ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َع ْن ان ، قَ''ا َلَ :س'أ َ ْل ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ان َر ُجاًل َم ْبسُورًاَ ،وقَا َل أَبُو َم ْع َم ٍر َم َّرةًَ ،ع ْنِ ع ْم' َر َ
صي ٍْنَ و َك َ
ُح َ
ف أَجْ ِر ْالقَائِ ِمَ ،و َم ْن َ
صلَّى صلَّى قَا ِعدًا فَلَهُ نِصْ ُ صلَّى قَائِ ًما فَهُ َو أَ ْف َ
ضلَُ ،و َم ْن َ صاَل ِة ال َّرج ُِل َوهُ َو قَا ِع ٌد ،فَقَا َلَ " :م ْن َ
َ
ف أَجْ ِر ْالقَا ِع ِد" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :نَائِ ًما ِع ْن ِدي ُمضْ طَ ِجعًا هَا هُنَا.
نَائِ ًما فَلَهُ نِصْ ُ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حس''ین معلم نے بی''ان کی''ا اور ان
سے عبدہللا بن بریدہ نے کہ عمران بن حصین نے جنہیں بواسیر ک'ا م''رض تھ'ا۔ اور کبھی اب''ومعمر نے ی'وں کہ''ا کہ
عمران بن حص'ین رض'ی ہللا عنہم'ا س'ے روایت ہے کہ میں نے ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم س'ے بیٹھ ک'ر نم'از
پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھن'ا افض'ل ہے لیکن اگ'ر
کوئی بیٹھ کر نماز پڑھے تو کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے اسے آدھا ثواب ملے گا اور لیٹ ک''ر پڑھنے والے ک''و
بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ث'واب ملے گ''ا۔ ابوعب'دہللا( ام'ام بخ'اری رحمہ ہللا) فرم''اتے ہیں کہ ح''دیث کے الف''اظ
میں« نائم»« مضطجع» کے معنی میں ہے یعنی لیٹ کر نماز پڑھنے واال۔
www.islamicurdubooks.com 138
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى َعلَى َج ْن ٍ
ب: اع ًدا َ اب إِ َذا لَ ْم يُ ِط ْ
ق قَ ِ -19بَ ُ
باب :جب بیٹھ کر بھی نماز پڑھنے کی طاقت نہ ہو تو کروٹ کے بل لیٹ کر پڑھے
ْث َك َ
ان َوجْ هُهُ. َوقَا َل َعطَا ٌء :إِ ْن لَ ْم يَ ْق ِدرْ أَ ْن يَتَ َح َّو َل إِلَى ْالقِ ْبلَ ِة َ
صلَّى َحي ُ
اور عطاء رحمہ ہللا نے کہا کہ اگر قبلہ رخ ہونے کی بھی طاقت نہ ہو ت''و جس ط''رف اس ک''ا رخ ہ''و ادھر ہی نم''از
پڑھ سکتا ہے۔
حدیث نمبر1117 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيْ ال ُح َسي ُْن ْال ُم ْكتِبُ َ ، ع ِن اب ِْن بُ َر ْي َدةََ ، ع ْن ِع ْم' َر َ
ان انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َم ب ِْن طَ ْه َم َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
"ص'لِّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ِن َّ
الص'اَل ِة ،فَقَ'ا َلَ : ي َ اسي ُر فَ َسأ َ ْل ُ
ت النَّبِ َّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :كانَ ْ
ت بِي بَ َو ِ صي ٍْنَ ر ِ
ب ِْن ُح َ
قَائِ ًما ،فَإ ِ ْن لَ ْم تَ ْستَ ِط ْع فَقَا ِعدًا ،فَإ ِ ْن لَ ْم تَ ْستَ ِط ْع فَ َعلَى َج ْن ٍ
ب".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،ان سے امام عبدہللا بن مبارک نے ،ان سے ابراہیم بن طہمان نے ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ
سے حسین مکتب نے( جو بچوں کو لکھنا سکھاتا تھا) بیان کیا ،ان سے ابن بریدہ نے اور ان سے عمران بن حص''ین
رضی ہللا عنہما نے کہا کہ مجھے بواسیر کا مرض تھا۔ اس لیے میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے نم''از
کے بارے میں دریافت کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھا کرو اگر اس کی بھی طاقت
نہ ہو تو بیٹھ کر اور اگر اس کی بھی نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔
www.islamicurdubooks.com 139
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1118 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَا أُ ِّم
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن ُع''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
'انط َحتَّى أَ َس ' َّن فَ َك' َ صاَل ةَ اللَّي ِْل قَا ِعدًا قَ ُّ ين أَنَّهَا أَ ْخبَ َر ْتهُ" ،أَنَّهَا لَ ْم تَ َر َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي َ ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
يَ ْق َرأُ قَا ِعدًا َحتَّى إِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يَرْ َك َع قَا َم فَقَ َرأَ نَحْ ًوا ِم ْن ثَاَل ثِ َ
ين آيَةً أَ ْو أَرْ بَ ِع َ
ين آيَةً ثُ َّم َر َك َع".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں ہش''ام بن
عروہ نے ،انہیں ان کے باپ عروہ بن زبیر نے اور انہیں ام المؤم'نین عائش''ہ ص'دیقہ رض''ی ہللا عنہ'ا نے کہ آپ نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو کبھی بیٹھ کر نماز پڑھتے نہیں دیکھا البتہ جب آپ ضعیف ہو گئے ت''و ق''رآت ق''رآن
نماز میں بیٹھ کر کرتے تھے ،پھر جب رکوع کا وقت آتا تو کھڑے ہو جاتے اور پھر تقریبا ً تیس یا چالیس آی''تیں پ''ڑھ
کر رکوع کرتے۔
حدیث نمبر1119 :
'ولَى ُع َم' َر ب ِْن ُعبَيْ' ٍد ض' ِرَ ، م ْ كَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن يَ ِزي َدَ ، وأَبِي النَّ ْ ف ، قَ'ا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ َح َّدثَنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا" ،أَ ّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َ ين َر ِ َع ْنأَبِي َسلَ َمةَ ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ أُ ِّم ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ين آيَةً قَا َم فَقَ َرأَهَا َوهُ َو قَ''ائِ ٌم ،ثُ َّم صلِّي َجالِسًا فَيَ ْق َرأُ َوهُ َو َجالِسٌ ،فَإ ِ َذا بَقِ َي ِم ْن قِ َرا َءتِ ِه نَحْ ٌو ِم ْن ثَاَل ثِ َ
ين أَ ْو أَرْ بَ ِع َ َك َ
ان يُ َ
ت ت يَ ْقظَى تَ َح َّد َ
ث َم ِعيَ ،وإِ ْن ُك ْن ُ صاَل تَهُ نَظَ َر فَإ ِ ْن ُك ْن ُ يَرْ َكعُ ،ثُ َّم َس َج َد يَ ْف َع ُل فِي ال َّر ْك َع ِة الثَّانِيَ ِة ِم ْث َل َذلِ َ
ك ،فَإ ِ َذا قَ َ
ضى َ
نَائِ َمةً اضْ طَ َج َع"'.
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے عبدہللا بن یزید اور عم''ر
بن عبیدہللا کے غالم ابوالنضر س'ے خ'بر دی ،انہیں ابوس'لمہ بن عب'دالرحمٰ ن بن ع'وف نے ،انہیں ام المؤم'نین عائش'ہ
صدیقہ رضی ہللا عنہا نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تہج'د کی نم'از بیٹھ ک'ر پڑھن''ا چ''اہتے ت'و ق'رآت بیٹھ ک'ر
کرتے۔ جب تقریبا ً تیس چالیس آیتیں پڑھنی باقی رہ جاتیں تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم انہیں کھڑے ہو کر پڑھتے۔ پھ''ر
www.islamicurdubooks.com 140
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رکوع اور سجدہ کرتے پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح ک''رتے۔ نم'از س'ے ف'ارغ ہ'ونے پ''ر دیکھ'تے کہ میں
جاگ رہی ہوں تو مجھ سے باتیں کرتے لیکن اگر میں سوتی ہوتی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم بھی لیٹ جاتے۔
كتاب التهجد
کتاب تہجد کا بیان
اب التَّ َه ُّج ِد بِاللَّ ْي ِل:
-1بَ ُ
باب :رات میں تہجد پڑھنا
َوقَ ْولِ ِه َع َّز َو َجلََّ :و ِم َن اللَّي ِْل فَتَهَ َّج ْد بِ ِه نَافِلَةً لَ َ
ك سورة اإلسراء آية .79
تعالی نے( سورۃ بنی اس''رائیل میں) فرمای''ا اور رات کے ای''ک حص''ہ میں تہج''د پ''ڑھ یہ آپ ( ص''لی ہللا علیہ
ٰ اور ہللا
وسلم ) کے لیے زیادہ حکم ہے۔
حدیث نمبر1120 :
www.islamicurdubooks.com 141
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے س''لیمان بن ابی
مسلم نے بیان کیا ،ان سے طاؤس نے اور انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم جب رات میں تہجد کے لیے کھڑے ہوتے ت''و یہ دع''ا پڑھتے۔« اللهم لك الحمد أنت قيم الس''موات واألرض ومن
فيهن ولك الحم'''د ،لك ملك الس'''موات واألرض ومن فيهن ،ولك الحمد أنت ن'''ور الس'''موات واألرض ،ولك الحمد أنت
الحق ،ووعدك الحق ،ولقاؤك حق ،وقولك حق ،والجنة حق ،والنار حق ،والنبيون حق ،ومحمد صلى هللا عليه وسلم
حق ،والساعة حق ،اللهم لك أسلمت ،وبك آمنت وعليك توكلت ،وإليك أنبت ،وبك خاصمت ،وإليك ح''اكمت ،ف''اغفر'
لي ما قدمت وما أخرت ،وما أسررت وما أعلنت ،أنت المقدم وأنت المؤخر ،ال إله إال أنت ،ال إله غيرك»( ترجمہ) اے
میرے ہللا! ہر طرح کی تعریف تیرے ہی لیے زیبا ہے ،تو آسمان اور زمین اور ان میں رہ''نے والی تم''ام مخل''وق ک''ا
سنبھالنے واال ہے اور حمد تمام کی تمام بس تیرے ہی لیے مناسب ہے آسمان اور زمین اور ان کی تمام مخلوقات پ''ر
حکومت صرف تیرے ہی لیے ہے اور تعریف تیرے ہی لیے ہے ،تو آسمان اور زمین کا نور ہے اور تعریف ت''یرے
ہی لیے زیبا ہے ،تو سچا ہے ،تیرا وعدہ سچا ،تیری مالقات سچی ،ت'یرا فرم''ان س''چا ہے ،جنت س'چ ہے ،دوزخ س'چ
ہے ،انبیاء سچے ہیں۔ محمد صلی ہللا علیہ وسلم سچے ہیں اور قی''امت ک''ا ہون''ا س''چ ہے۔ اے م''یرے ہللا! میں ت''یرا ہی
فرماں بردار ہوں اور تجھی پر ایمان رکھتا ہوں ،تجھی پر بھروسہ ہے ،تیری ہی طرف رجوع کرتا ہ''وں ،ت''یرے ہی
عطا کئے ہوئے دالئل کے ذریعہ بحث کرتا ہوں اور تجھی کو حکم بناتا ہوں۔ پس جو خطائیں مجھ س''ے پہلے ہ''وئیں
اور جو بعد میں ہوں گی ان سب کی مغفرت فرما ،خواہ وہ ظاہر ہ''وئی ہ''وں ی''ا پوش''یدہ۔ آگے ک''رنے واال اور پیچھے
رکھنے واال تو ہی ہے۔ معبود صرف تو ہی ہے۔ یا( یہ کہا کہ) تیرے سوا کوئی معب''ود نہیں ۔ ابوس''فیان نے بی''ان کی''ا
کہ عبدالکریم ابوامیہ نے اس دعا میں یہ زیادتی کی ہے« ( ال حول وال قوة إال باهلل») سفیان نے بی''ان کی''ا کہ س''لیمان
بن مسلم نے طاؤس سے یہ حدیث سنی تھی ،انہ'وں نے عب'دہللا بن عب''اس رض'ی ہللا عنہم''ا س'ے اور انہ'وں نے ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
اب فَ ْ
ض ِل قِيَ ِام اللَّ ْي ِل: -2بَ ُ
باب :رات کی نماز کی فضیلت کا بیان
www.islamicurdubooks.com 142
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1121 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌر . ح و َح َّدثَنِيَ محْ ُمو ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال' َّر َّز ِ
اق،
ص 'لَّى الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
ان ال َّر ُج ُل فِي َحيَا ِة النَّبِ ِّي َ قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ْنُّ
ْت أَ ْن أَ َرى ر ُْؤيَا فَأَقُ َّ
ص'هَا َعلَى ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَتَ َمنَّي ُ
ول هَّللا ِ َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َرأَى ر ُْؤيَا قَ َّ
صهَا َعلَى َر ُس' ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ت أَنَا ُم فِي ْال َمس ِْج ِد َعلَى َع ْه ِد َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و ُك ْن ُ
ت ُغاَل ًما َشابًّاَ ،و ُك ْن ُ ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
انَ ،وإِ َذا ار ،فَإ ِ َذا ِه َي َم ْ
ط ِويَّةٌ َكطَ ِّي ْالبِ ْئ ِرَ ،وإِ َذا لَهَا قَرْ نَ ِ ْت فِي النَّ ْو ِم َكأ َ َّن َملَ َكي ِْن أَ َخ َذانِي فَ َذهَبَا بِي إِلَى النَّ ِ
َو َسلَّ َم ،فَ َرأَي ُ
ك آ َخرُ ،فَقَا َل لِي :لَ ْم تُ َر ْع.
ار ،قَا َل :فَلَقِيَنَا َملَ ٌ فِيهَا أُنَاسٌ قَ ْد َع َر ْفتُهُ ْم ،فَ َج َع ْل ُ
ت أَقُو ُل أَ ُعو ُذ بِاهَّلل ِ ِم َن النَّ ِ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام بن یوسف صنعانی نے بیان کیا ،انہوں نے
کہا کہ ہم سے معمر نے حدیث بیان کی ( دوسری سند) اور مجھ سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ
ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معمر نے خبر دی ،انہیں زہ''ری نے ،انہیں س''الم نے ،انہیں ان
کے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بتایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زن''دگی میں جب ک''وئی خ''واب
دیکھتا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے بیان کرتا( آپ صلی ہللا علیہ وسلم تعبیر دی''تے)م''یرے بھی دل میں یہ خ''واہش
پیدا ہوئی کہ میں بھی کوئی خ''واب دیکھت''ا اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے بی''ان کرت''ا ،میں ابھی نوج''وان تھ''ا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں مسجد میں سوتا تھا۔ چنانچہ میں نے خ''واب میں دیکھ''ا کہ دو فرش''تے مجھے
پکڑ کر دوزخ کی طرف لے گئے۔ میں نے دیکھا کہ دوزخ پر کن''ویں کی ط'رح بن'دش ہے( یع'نی اس پ'ر کن'ویں کی
سی منڈیر بنی ہوئی ہے) اس کے دو جانب تھے۔ دوزخ میں بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا جنہیں میں پہچانت''ا تھ''ا۔
میں کہنے لگا دوزخ سے ہللا کی پناہ! انہوں نے بیان کیا کہ پھر ہم کو ایک فرشتہ مال اور اس نے مجھ سے کہا ڈرو
نہیں۔
حدیث نمبر1122 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَقَا َل :نِ ْع َم ،ال َّر ُج ُل َع ْب ُد هَّللا ِ لَ' ْ'و َك' َ
'ان ُول هَّللا ِ َ ص ْتهَا َح ْف َ
صةُ َعلَى َرس ِ صصْ تُهَا َعلَى َح ْف َ
صةَ فَقَ َّ فَقَ َ
ان بَ ْع ُد اَل يَنَا ُم ِم َن اللَّي ِْل إِاَّل قَلِياًل ".
صلِّي ِم َن اللَّي ِْل فَ َك َ
يُ َ
www.islamicurdubooks.com 143
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یہ خواب میں نے( اپنی بہن) حفصہ رضی ہللا عنہا کو سنایا اور انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و۔ تعب''یر
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ عبدہللا بہت خوب لڑکا ہے۔ کاش رات میں نماز پڑھا کرت''ا۔( راوی نے کہ''ا
کہ آپ کے اس فرم''ان کے بع''د) عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا رات میں بہت کم س''وتے تھے( زی''ادہ عب''ادت ہی
کرتے رہتے)۔
'ريِّ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِيُ ع''رْ َوةُ ، أَ َّنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَا 'ان ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش ' َعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
الز ْه' ِ َح' َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم' ِ
ص 'اَل تَهُ يَ ْس ' ُج ُد َّ
الس 'جْ َدةَ ك َ ت تِ ْل' َصلِّي إِحْ َدى َع ْش َرةَ َر ْك َعةًَ ،كانَ ْ ان يُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" َك َأَ ْخبَ َر ْتهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض 'طَ ِج ُع َعلَى صاَل ِة ْالفَجْ ِر ،ثُ َّم يَ ْ ين آيَةً قَ ْب َل أَ ْن يَرْ فَ َع َر ْأ َسهَُ ،ويَرْ َك ُع َر ْك َعتَي ِْن قَ ْب َل َ ك قَ ْد َر َما يَ ْق َرأُ أَ َح ُد ُك ْم َخ ْم ِس َ
ِم ْن َذلِ َ
صاَل ِة". ِشقِّ ِه اأْل َ ْي َم ِن َحتَّى يَأْتِيَهُ ْال ُمنَا ِدي لِل َّ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہ''ا کہ مجھے ع''روہ
نے خبر دی اور انہیں ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے خبر دی کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم( رات
میں) گیارہ' رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی یہی نم''از تھی۔ لیکن اس کے س''جدے ات''نے لم''بے ہ''وا
کرتے کہ تم میں سے کوئی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے سر اٹھانے سے قب''ل پچ''اس آی''تیں پ''ڑھ س''کتا تھا( اور
طلوع فجر ہونے پر) فجر کی نماز سے پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم دو رکعت سنت پڑھتے۔ اس کے بعد دائیں پہل''و
پر لیٹ جاتے۔ آخر مؤذن آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز کے لیے بالنے آتا۔
www.islamicurdubooks.com 144
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1124 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه انَ ، ع ْن اأْل َ ْس َو ِد ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتُ ج ْن' َدبًا ، يَقُ''ولُْ :
"اش'تَ َكى النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َو َسلَّ َم فَلَ ْم يَقُ ْم لَ ْيلَةً أَ ْو لَ ْيلَتَي ِْن".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے اسود بن قیس سے بیان کیا ،کہا کہ میں نے جندب رضی
ہللا عنہ سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم بیم''ار ہ'وئے ت'و ای'ک ی'ا دو رات تک( نم'از کے
لیے) نہ اٹھ سکے۔
حدیث نمبر1125 :
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َل: ب ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
سَ ، ع ْنُ ج ْن َد ِ انَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِد ب ِْن قَ ْي ٍ
ير ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ش :أَ ْبطَ''أ َ َعلَ ْي' ِه
ت ا ْم' َرأَةٌ ِم ْن قُ' َر ْي ٍ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''الَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ
س ِجب ِْري ُل َ "احْ تَبَ َ
ك َو َما قَلَى 3سورة الضحى آية ."3-1 تَ :والضُّ َحى َ 1واللَّي ِْل إِ َذا َس َجى َ 2ما َو َّد َع َ
ك َربُّ َ َش ْيطَانُهُ فَنَ َزلَ ْ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہمیں س''فیان ث''وری نے اس''ود بن قیس س''ے خ''بر دی ،ان س''ے
جندب بن عبدہللا رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ جبرائیل علیہ السالم( ایک مرتبہ چند دنوں تک) نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم کے پاس( وحی لے کر) نہیں آئے تو قریش کی ایک عورت( ام جمیل ابولہب کی بیوی) نے کہا کہ اب اس کے
شیطان نے اس کے پاس آنے سے دیر لگائی۔ اس پر یہ سورت ات''ری« والض''حى * والليل إذا س''جى * ما ودعك ربك
وما قلى» ۔
www.islamicurdubooks.com 145
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ایک رات نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فاطمہ اور علی رض''ی ہللا عنہم''ا کے پ''اس رات کی نم''از کے ل''یے جگ''انے
آئے تھے۔
حدیث نمبر1126 :
ض' َيثَ ، ع ْن أُ ِّم َس'لَ َمةََ ر ِ ت ْال َح' ِ
'ار ِ َح َّدثَنَا اب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنِ ه ْن ٍد بِ ْن ِ
ُ ُ
'ز َل اللَّ ْيلَ'ةَ ِم َن ْالفِ ْتنَ' ِةَ ،م''ا َذا أ ْن' ِ
'ز َل ان هَّللا ِ َما َذا أ ْن' ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَ ْيقَظَ لَ ْيلَةً ،فَقَا َلُ :س ْب َح َ
ي َهَّللا ُ َع ْنهَا" ،أَ ّن النَّبِ َّ
اريَ ٍة فِي اآْل ِخ َر ِة".
اسيَ ٍة فِي ال ُّد ْنيَا َع ِ ب ْال ُح ُج َرا ِ
ت ،يَا رُبَّ َك ِ اح َ ِم َن ْال َخ َزائِ ِن َم ْن يُوقِظُ َ
ص َو ِ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہیں معمر نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے،
انہیں ہند بنت حارث' نے اور انہیں ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم ای'ک رات ج'اگے ت'و
فرمایا سبحان ہللا! آج رات کیا کیا بالئیں اتری ہیں اور ساتھ ہی( رحمت اور عنایت کے) کیسے خ''زانے ن''ازل ہ''وئے
ہیں۔ ان حجرے والیوں( ازواج مطہرات رضوان ہللا علیہن) کو کوئی جگانے واال ہے افسوس! کہ دنی''ا میں بہت س''ی
کپڑے پہننے والی عورتیں آخرت میں ننگی ہوں گی۔
حدیث نمبر1127 :
ُس 'ي َْن ب َْن َعلِ ٍّي أَ ْخبَ ' َرهُ،
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ علِ ُّي ب ُْن ُح َسي ٍْن أَ َّن ح َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
الس'اَل م لَ ْيلَ'ةً ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم طَ َرقَ'هُ َوفَ ِ
اط َم' ةَ بِ ْن َ
ت النَّبِ ِّي َعلَ ْي' ِه َّ ب أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ي ب َْن أَبِي طَالِ ٍ أَنَّ َعلِ َّ
ين قُ ْلنَا َذلِ' َ
ك َولَ ْم ف ِح َ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَ ْنفُ ُس'نَا بِيَ' ِد هَّللا ِ فَ'إ ِ َذا َش'ا َء أَ ْن يَ ْب َعثَنَا بَ َعثَنَ''ا ،فَا ْن َ
ص' َر َ ان ؟ ،فَقُ ْل ُ فَقَا َل :أَاَل تُ َ
صلِّيَ ِ
ان أَ ْكثَ َر َش ْي ٍء َج َداًل ". ي َش ْيئًا ،ثُ َّم َس ِم ْعتُهُ َوهُ َو ُم َولٍّ يَضْ ِربُ فَ ِخ َذهَُ ،وهُ َو يَقُولَُ :و َك َ
ان اإْل ِ ْن َس ُ يَرْ ِج ْع إِلَ َّ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ مجھے زین العابدین علی بن حسین
نے خبر دی ،اور انہیں حس'ین بن علی رض''ی ہللا عنہم'ا نے خ''بر دی کہ علی بن ابی ط''الب رض'ی ہللا عنہ نے انہیں
خبر دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک رات ان کے اور فاطمہ' رضی ہللا عنہم''ا کے پ''اس آئے ،آپ ص''لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 146
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم لوگ( تہجد کی) نماز نہیں پڑھو گے؟ میں عرض کی کہ یا رسول ہللا! ہم''اری روحیں
ہللا کے قبضہ میں ہیں ،جب وہ چاہے گا ہمیں اٹھا دے گا۔ ہماری اس عرض پر آپ صلی ہللا علیہ وسلمواپس تش''ریف
لے گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن واپس جاتے ہوئے میں نے سنا کہ آپ صلی ہللا علیہ
وسلمران پر ہاتھ مار کر( سورۃ الکہف کی یہ آیت پڑھ رہے تھے) آدمی سب سے زیادہ جھگڑالو ہے« وكان اإلنسان
أكثر شىء جدال» ۔
حدیث نمبر1128 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ت: بَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ع ْال َع َم َل َوهُ َو ي ُِحبُّ أَ ْن يَ ْع َم َل بِ ِه َخ ْش'يَةَ أَ ْن يَ ْع َم' َل بِ' ِه النَّاسُ فَيُ ْف' َر َ
ض صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَيَ َد ُ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
"إِ ْن َك َ
ط َوإِنِّي أَل ُ َسبِّ ُحهَا".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُس ْب َحةَ الضُّ َحى قَ ُّ َعلَ ْي ِه ْمَ ،و َما َسبَّ َح َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے ابن شہاب زہری سے بی''ان کی''ا،
ان سے عروہ نے ،ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ای''ک ک''ام ک''و چھ''وڑ
دیتے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو اس کا کرنا پسند ہوتا۔ اس خیال سے ت''رک ک''ر دی''تے کہ دوس''رے ص''حابہ بھی
اس پر( آپ کو دیکھ کر) عمل شروع کر دیں اور اس طرح وہ کام ان پر فرض ہو جائے۔ چنانچہ رسول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے چاشت کی نماز کبھی نہیں پڑھی لیکن میں پڑھتی ہوں۔
حدیث نمبر1129 :
ين الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةَ أُ ِّم ْال ُم' ْ
'ؤ ِمنِ َ بَ ، ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ُّ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى
صاَل تِ ِه نَاسٌ ،ثُ َّم َ ات لَ ْيلَ ٍة فِي ْال َمس ِْج ِد فَ َ
صلَّى بِ َ صلَّى َذ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َر ِ
ِم َن ْالقَابِلَ ِة فَ َكثُ َر النَّاسُ ،ثُ َّم اجْ تَ َمعُوا ِم َن اللَّ ْيلَ ِة الثَّالِثَ ِة أَ ِو الرَّابِ َع ِة فَلَ ْم يَ ْخرُجْ إِلَ ْي ِه ْم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم،
www.islamicurdubooks.com 147
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
يت أَ ْن تُ ْف َر َ
ض َعلَ ْي ُك ْم" َو َذلِ' َ
ك فِي ُوج إِلَ ْي ُك ْم إِاَّل أَنِّي َخ ِش ُ ْ فَلَ َّما أَصْ بَ َح قَا َل :قَ ْد َرأَي ُ
ْت الَّ ِذي َ
صنَ ْعتُ ْم َولَ ْم يَ ْمنَ ْعنِي ِم َن ال ُخر ِ
ان.
ض ََر َم َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے خبر دی ،انہیں ابن شہاب
زہ''ری نے ،انہیں ع''روہ بن زب''یر نے ،انہیں ام المؤم''نین عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی۔ صحابہ نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ یہ نماز پ'ڑھی۔ دوس'ری
رات بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ نماز پڑھی تو نمازیوں کی تع''داد بہت ب''ڑھ گ''ئی تیس''ری ی''ا چ''وتھی رات ت''و
پورا اجتماع ہی ہو گیا تھا۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس رات نم''از پڑھانے تش''ریف نہیں الئے۔ ص''بح کے
وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ جتنی بڑی تعداد میں جمع ہو گئے تھے۔ میں نے اسے دیکھا لیکن
مجھے باہر آنے سے یہ خیال مانع رہا کہ کہیں تم پر یہ نماز فرض نہ ہو جائے۔ یہ رمضان کا واقعہ تھا۔
حدیث نمبر1130 :
www.islamicurdubooks.com 148
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے مسعر نے بیان کیا ،ان سے زیاد بن عالقہ نے ،انہوں نے بیان کی'ا کہ میں
نے مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ کو یہ کہتے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اتنی دیر تک کھڑے ہو ک''ر نم''از
پڑھتے رہ''تے کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ق''دم یا( یہ کہ''ا کہ) پن''ڈلیوں پ''ر ورم آ جات''ا ،جب آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم سے اس کے متعلق کچھ عرض کیا جاتا تو فرماتے کیا میں ہللا کا شکر گزار بندہ نہ بنوں ۔
www.islamicurdubooks.com 149
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1132 :
ْت أَبِي ، قَ''ا َلَ :س ' ِمع ُ
ْتَ م ْس 'رُوقًا ، قَ''ا َل: ان ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِي أَبِيَ ، ع ْنُ ش ' ْعبَةََ ، ع ْن أَ ْش ' َع َ
ثَ ، س ' ِمع ُ َح' َّدثَنِيَ ع ْب' َد ُ
ت :ال َّدائِ ُم ،قُ ْل ُ
تَ :متَى َك َ
ان ان أَ َحبَّ إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ ،قَالَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا أَيُّ ْال َع َم ِل َك َ َسأ َ ْل ُ
تَ عائِ َشةَ َر ِ
صَ ، ع ْن اأْل َ ْش َع ِ
ث ، قَ''ا َل: َّار َخ"َ ،ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو اأْل َحْ َو ِ
ت :يَقُو ُم إِ َذا َس ِم َع الص ِ
يَقُو ُم ؟ ،قَالَ ْ
صلَّى. إِ َذا َس ِم َع الص ِ
َّار َخ قَا َم فَ َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے میرے باپ عثمان بن جبلہ نے شعبہ سے خبر دی ،انہیں اشعث نے۔ اش''عث
نے کہا کہ میں نے اپنے باپ( سلیم بن اسود) سے سنا اور میرے باپ نے مسروق سے س''نا ،انہ''وں نے بی''ان کی''ا کہ
میں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے پوچھا کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو کون س''ا عم''ل زی''ادہ پس''ند تھ''ا؟ آپ نے
جواب دیا کہ جس پر ہمیشگی کی جائے( خواہ وہ کوئی بھی نیک کام ہو)میں نے دریافت کی''ا کہ آپ( رات میں نم''از
کے لیے) کب کھڑے ہوتے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ جب مرغ کی آواز سنتے۔ ہم س''ے محم''د بن س''الم نے بی''ان کی''ا،
کہا کہ ہمیں ابواالحوص سالم بن سلیم نے خبر دی ،ان سے اشعث نے بیان کیا کہ مرغ کی آواز سنتے ہی آپ کھڑے
ہو جاتے اور نماز پڑھتے۔
حدیث نمبر1133 :
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ :ذ َك َر أَبِيَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". تَ " :ما أَ ْلفَاهُ ال َّس َح ُر ِع ْن ِدي إِاَّل نَائِ ًما تَ ْعنِي النَّبِ َّ
ي َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،کہا کہ میرے باپ سعد بن اب''راہیم
ٰ ہم سے
نے اپنے چچا' ابوسلمہ سے بیان کیا کہ عائشہ صدیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بتالی''ا کہ انہ''وں نے اپ''نے یہ''اں س''حر کے
وقت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ہمیشہ لیٹے ہوئے پایا۔
www.islamicurdubooks.com 150
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :اس بارے میں جو سحری کھانے کے بعد صبح کی نماز پڑھنے تک نہیں سویا
حدیث نمبر1134 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ر ْو ٌح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌدَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ر ِ
ُور ِه َما قَ''ا َم نَبِ ُّي هَّللا ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ تَ َس' َّح َرا ،فَلَ َّما فَ َر َغا ِم ْن َس'ح ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َز ْي َد ب َْن ثَابِ ٍ
ت َر ِ "أَ َّن نَبِ َّ
ي هَّللا ِ َ
ُور ِه َما َو ُد ُخولِ ِه َما فِي َّ
الص 'اَل ِة ان بَي َْن فَ َرا ِغ ِه َما ِم ْن َسح ِ صلَّى ،فَقُ ْلنَا أِل َنَ ٍ
سَ :ك ْم َك َ صاَل ِة فَ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى ال َّ
َ
؟ ،قَا َلَ :كقَ ْد ِر َما يَ ْق َرأُ ال َّر ُج ُل َخ ْم ِس َ
ين آيَةً".
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے س''عید بن ابی ع''روبہ
نے بیان کیا ،ان سے قتادہ نے ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور زید بن
ثابت رضی ہللا عنہ دونوں نے مل کر سحری کھائی ،سحری سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نم'از کے ل'یے
کھڑے ہو گئے اور دونوں نے نماز پڑھی۔ ہم نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھ''ا کہ س''حری س''ے ف''راغت اور نم''از
شروع کرنے کے درمیان کتنا فاصلہ رہا ہو گا؟ آپ نے جواب دیا کہ اتنی دیر میں ایک آدمی پچاس آی''تیں پ''ڑھ س''کتا
ہے۔
شَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َل: ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ت ،قَ''ا َل :هَ َم ْم ُ
ت ت بِأ َ ْم ِر َس ْو ٍء ،قُ ْلنَاَ :و َما هَ َم ْم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً فَلَ ْم يَ َزلْ قَائِ ًما َحتَّى هَ َم ْم ُ
ْت َم َع النَّبِ ِّي َ صلَّي ُ
" َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". أَ ْن أَ ْق ُع َد َوأَ َذ َر النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے اعمش سے بیان کیا ،ان سے ابووائ''ل نے اور ان س'ے
عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے س''اتھ ای''ک م''رتبہ رات ک''و
نماز پڑھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہو گیا۔ ہم نے پوچھ''ا کہ
www.islamicurdubooks.com 151
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وہ غلط خیال کیا تھا تو آپ نے بتایا کہ میں نے سوچا کہ بیٹھ جاؤں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا س''اتھ چھ''وڑ
دوں۔
حدیث نمبر1136 :
صي ٍْنَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْنُ ح َ
ان إِ َذا قَا َم لِلتَّهَجُّ ِد ِم َن اللَّي ِْل يَ ُشوصُ فَاهُ بِال ِّس َو ِ
اك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ "أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد بن عبدہللا نے بیان کیا ،ان سے حصین بن عب''دالرحمٰ ن نے ان
سے ابووائل نے اور ان سے حذیفہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب رات ک''و تہج''د کے ل''یے
کھڑے ہوتے تو پہلے اپنا منہ مسواک سے خوب صاف کرتے۔
سلَّ َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ سلَّ َم َو َك ْم َك َ
ان النَّبِ ُّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
صالَةُ النَّبِ ِّي َ ف َك َ
ان َ اب َك ْي َ
-10بَ ُ
صلِّي ِم َن اللَّ ْي ِل: يُ َ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی رات کی نماز کی کیا کیفیت تھی ؟ اور رات کی نماز کیوں
کر پڑھنی چاہیے ؟
حدیث نمبر1137 :
''ريِّ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ'' َرنِيَ س''الِ ُم ب ُْن َعبْ'' ِد هَّللا ِ ، أَ َّنَ عبْ'' َد هَّللا ِ ب َْن ''ان ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش'' َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح'' َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
'ل ؟ قَ''ا َلَ :م ْثنَى َم ْثنَى ،فَ'إ ِ َذا ِخ ْف َ
ت ص'اَل ةُ اللَّ ْي' ِ ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا ،قَ''ا َل :إِ َّن َر ُجاًل قَ''ا َل" :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ َك ْي' َ
'ف َ ُع َم َرَ ر ِ
الصُّ ْب َح فَأ َ ْوتِرْ بِ َو ِ
اح َد ٍة".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ مجھے سالم بن عبدہللا نے خ''بر دی
کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا ایک شخص نے دریافت کیا یا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ! رات کی
نماز کس طرح پڑھی جائے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا دو ،دو رکعت اور جب طلوع صبح ہونے ک''ا اندیش''ہ
ہو تو ایک رکعت وتر پڑھ کر اپنی ساری نماز کو طاق بنا لے۔
www.islamicurdubooks.com 152
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1138 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل: َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةَ ، قَا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبُو َج ْم' َرةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ث َع ْش َرةَ َر ْك َعةً يَ ْعنِي بِاللَّي ِْل".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثَاَل َ
صاَل ةُ النَّبِ ِّي َ " َكانَ ْ
ت َ
یح'یی بن س''عید قط''ان نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ش''عبہ نے کہ''ا کہ مجھ س''ے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س'ے
ابوحمزہ' نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی رات کی نم''از
تیرہ رکعت ہوتی تھی۔
حدیث نمبر1139 :
حدیث نمبر1140 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ
ت: وس'ى ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ح ْنظَلَ'ةَُ ، ع ِنْ القَ ِ
اس' ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َ
ث َع ْش َرةَ َر ْك َعةًِ ،م ْنهَا ْال ِو ْت ُر َو َر ْك َعتَا ْالفَجْ ِر"'.
صلِّي ِم َن اللَّي ِْل ثَاَل َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
www.islamicurdubooks.com 153
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہمیں حنظلہ بن ابی س''فیان نے خ''بر دی ،انہیں قاس''م بن محم''د نے اور
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
انہیں عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے ،آپ نے بتالیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم رات کو ت''یرہ رکع''تیں پڑھتے
تھے۔ وتر اور فجر کی دو سنت رکعتیں اسی میں ہوتیں۔
ض'ا َح َس'نًا َو َما تُقَ' ِّد ُموا ألَ ْنفُ ِس' ُك ْم ِم ْن َخ ْي' ٍ
'ر الص'الةَ َوآتُ''وا' ال َّز َك''اةَ َوأَ ْق ِر ُ
ض'وا هَّللا َ قَرْ ً فَا ْق َر ُءوا َما تَيَ َّس َر ِم ْنهُ َوأَقِي ُموا َّ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما
س َر ِ تَ ِج ُدوهُ ِع ْن َد هَّللا ِ هُ َو َخ ْيرًا َوأَ ْعظَ َم أَجْ رًا سورة المزمل آية ،20قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ص ِر ِه َوقَ ْلبِ ِه لِيُ َو ِ
اطئُوا' لِيُ َوافِقُوا. آن أَ َش ُّد ُم َوافَقَةً لِ َس ْم ِع ِه َوبَ َ
نَ َشأ َ قَا َم بِ ْال َحبَ ِشيَّ ِة ِوطَا ًء ،قَا َلُ :م َواطَأَةَ ْالقُرْ ِ
تعالی نے اسی باب میں( سورۃ مزمل میں) فرمایا اے کپڑا لپیٹ''نے والے! رات کو( نم''از میں) کھ''ڑا رہ آدھی
ٰ اور ہللا
رات یا اس سے کچھ کم«سبحا طويال» تک۔ اور فرمایا کہ ہللا پ''اک جانت''ا ہے کہ تم رات کی ات''نی عب''ادت ک''و نب''اہ نہ
سکو گے تو تم کو معاف کر دیا۔« واستغفروا هللا ان هللا غفور رحيم» تک۔ اور عبدہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے
کہا قرآن میں جو لفظ« ناشئة الليل» ہے تو« نشأ» کے معنی حبشی زبان میں کھڑا ہوا اور« وطاء» کے معنی مواف''ق
ہونا یعنی رات کا قرآن کان اور آنکھ اور دل کو مال کر پڑھا جاتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 154
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1141 :
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد ، أَنَّهُ َس ِم َع أَنَ ًس'اَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ يَقُ''ولُ: َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ص 'و ُم َحتَّى نَظُ َّن أَ ْن اَل الش 'ه ِْر َحتَّى نَظُ َّن أَ ْن اَل يَ ُ
ص 'و َم ِم ْن'هَُ ،ويَ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ ْف ِط' ُر ِم َن َّ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
" َك َ
انَ ، وأَبُو َخالِ ' ٍد
صلِّيًا إِاَّل َرأَ ْيتَهَُ ،واَل نَائِ ًما إِاَّل َرأَ ْيتَهُ"تَابَ َعهُُ سلَ ْي َم ُ
ان اَل تَ َشا ُء أَ ْن تَ َراهُ ِم َن اللَّي ِْل ُم َ
يُ ْف ِط َر ِم ْنهُ َش ْيئًاَ ،و َك َ
اأْل َحْ َم ُرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد.
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے محم''د بن جعف''ر نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے حمی''د طوی''ل نے،
انہوں نے انس رضی ہللا عنہ س''ے س''نا ،وہ کہ''تے تھے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کس''ی مہینہ میں روزہ نہ
رکھتے تو ایسا معلوم ہوتا کہ اب آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس مہینہ میں روزہ ہی نہیں رکھیں گے اور اگر کسی مہینہ
میں روزہ رکھنا شروع کرتے تو خیال ہوتا کہ اب آپ صلی ہللا علیہ وس''لم ک''ا اس مہینہ ک''ا ای''ک دن بھی بغ''یر روزہ
کے نہیں رہ جائے گا اور رات کو نماز تو ایسی پڑھتے تھے کہ تم جب چاہتے آپ کو نم''از پڑھتے دیکھ لی''تے اور
جب چاہتے سوتا دیکھ لیتے۔ محمد بن جعفر' کے ساتھ اس حدیث ک''و س''لیمان اور ابوخال''د نے بھی حمی''د س''ے روایت
کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 155
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ابھی رات بہت باقی ہے پھر اگر کوئی بیدار ہو کر ہللا کی یاد کرنے لگا تو ایک گرہ کھ''ل ج''اتی ہے پھ''ر جب وض''و
کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر اگر نماز( فرض یا نفل) پڑھے تو تیسری گ''رہ بھی کھ''ل ج''اتی ہے۔ اس
طرح صبح کے وقت آدمی چاق و چوبند خوش مزاج رہتا ہے۔ ورنہ سست اور بدباطن رہتا ہے۔
حدیث نمبر1143 :
ف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َر َجا ٍء ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَاَ س' ُم َرةُ ب ُْن
َح َّدثَنَاُ م َؤ َّم ُل ب ُْن ِه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْو ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي الرُّ ْؤيَا ،قَا َل" :أَ َّما الَّ ِذي ي ُْثلَ ُغ َر ْأ ُسهُ بِ ْال َح َج ِر ،فَإِنَّهُ يَأْ ُخ'' ُذ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ ُج ْن َد ٍ
بَ ر ِ
صاَل ِة ْال َم ْكتُوبَ ِة"'. ْالقُرْ َ
آن فَيَرْ فِ ُ
ضهُ َويَنَا ُم َع ِن ال َّ
ہم سے مؤمل بن ہشام نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ع''وف اع''رابی نے
بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابورجاء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سمرہ بن جندب رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ان س''ے ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جس کا سر پتھر س''ے کچال ج''ا رہ''ا تھ''ا وہ ق''رآن ک''ا
حافظ تھا مگر وہ قرآن سے غافل ہو گیا اور فرض نماز پڑھے بغیر سو جایا کرتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 156
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواالحوص سالم بن سلیم نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے منص''ور بن معتم''ر
نے ابووائل سے بیان کی''ا اور ان س''ے عب''دہللا بن مس''عود رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
سامنے ایک شخص کا ذکر آیا کہ وہ صبح تک پڑا سوتا رہا اور فرض نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔ اس پر آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا ہے۔
حدیث نمبر1145 :
بَ ، ع ْن أَبِي َس''لَ َمةََ ، وأَبِي َعبْ'' ِد هَّللا ِ اأْل َ َغ''رِّ َ ، ع ْن أَبِي ''كَ ، ع ْن اب ِْن ِش''هَا ٍ َح'' َّدثَنَاَ عبْ'' ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْس''لَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍ
ك َوتَ َع''الَى ُك' َّل لَ ْيلَ' ٍة إِلَى َّ
الس' َما ِء 'ز ُل َربُّنَا تَبَ''ا َر َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :يَ ْن' ِ هُ َر ْي َرةَ َر ِ
يب لَهُ َم ْن يَسْأَلُنِي فَأ ُ ْع ِطيَهُ َم ْن يَ ْستَ ْغفِ ُرنِي فَأ َ ْغفِ َر لَهُ".
ث اللَّي ِْل اآْل ِخرُ ،يَقُولَُ :م ْن يَ ْد ُعونِي فَأ َ ْستَ ِج َ
ين يَ ْبقَى ثُلُ ُ
ال ُّد ْنيَا ِح َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مالک رحمہ ہللا نے ،ان نے ابن شہاب نے ،ان سے ابوسلمہ
عبدالرحمٰ ن اور ابوعبدہللا اغر نے اور ان دونوں حضرات س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارا پروردگار بلند برکت واال ہے ہر رات کو اس وقت آسمان دنی''ا پ''ر آت''ا ہے جب رات ک''ا
آخری تہائی حصہ رہ جاتا ہے۔ وہ کہت''ا ہے ک''وئی مجھ س''ے دع''ا ک''رنے واال ہے کہ میں اس کی دع''ا قب''ول ک''روں،
www.islamicurdubooks.com 157
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کوئی مجھ سے مانگنے واال ہے کہ میں اسے دوں کوئی مجھ سے بخشش طلب کرنے واال ہے کہ میں اس ک''و بخش
دوں۔
حدیث نمبر1146 :
قَ ، ع ِن اأْل َ ْس ' َو ِد ، قَ''ا َل: ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ' ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي إِ ْس ' َحا َ َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ . ح و َح َّدثَنِيُ سلَ ْي َم ُ
ان يَنَ''ا ُم أَ َّولَ 'هُ َويَقُ''و ُم
تَ :ك َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِاللَّي ِْل ؟ قَالَ ْ
صاَل ةُ النَّبِ ِّي َ ت َْف َكانَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َكي َ
تَ عائِ َشةََ ر ِ َسأ َ ْل ُ
ان بِ ِه َحا َجةٌ ا ْغتَ َس َل َوإِاَّل تَ َوضَّأ َ َو َخ َر َج". اش ِه ،فَإ ِ َذا أَ َّذ َن ْال ُم َؤ ِّذ ُن َوثَ َ
ب ،فَإ ِ ْن َك َ صلِّي ثُ َّم يَرْ ِج ُع إِلَى فِ َر ِ
آخ َرهُ فَيُ َ
ِ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کی'ا( ،دوس'ری س'ند) اور مجھ س'ے س'لیمان بن ح'رب نے
بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان سے ابواسحاق' عمرو بن عبدہللا نے ،ان س''ے اس''ود بن یزی''د
نے ،انہوں نے بتالیا کہ میں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے پوچھا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم رات میں
نماز کیونکر پڑھتے تھے؟ آپ نے بتالیا کہ شروع رات میں سو رہتے اور آخر رات میں بیدار ہو کر تہج'د کی نم''از
پڑھتے۔ اس کے بعد بستر پر آ جاتے اور جب مؤذن اذان دیتا تو جلدی سے اٹھ بیٹھتے۔ اگر غسل کی ضرورت ہوتی
تو غسل کرتے ورنہ وضو کر کے باہر تشریف لے جاتے۔
www.islamicurdubooks.com 158
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ان َو َغ ْي ِر ِه:
ض َسلَّ َم ِباللَّ ْي ِل فِي َر َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
اب قِيَ ِام النَّبِ ِّي َ
-16بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا رمضان اور غیر رمضان میں رات کو نماز پڑھنا
حدیث نمبر1147 :
'ريِّ َ ، ع ْن أَبِي َس 'لَ َمةَ ب ِْن َع ْب ' ِد
كَ ، ع ْنَ س ' ِعي ِد ب ِْن أَبِي َس ' ِعي ٍد ْال َم ْقبُ' ِ
ف ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ' ٌ َح' َّدثَنَاَ ع ْب ' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس ' َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم فِي
ول هَّللا ِ َ
ص'اَل ةُ َر ُس' ِ
ت َ الرَّحْ َمنِأَنَّهُ أَ ْخبَ' َرهُ ،أَنَّهُ َس'أ َ َلَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَا َك ْي' َ
'ف َك''انَ ْ
'ر ِه َعلَى إِحْ ' َدى َع ْش ' َرةَ ان َواَل فِي َغ ْي' ِض' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ِزي ُد فِي َر َم َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
تَ " :ما َك َ ان ؟ فَقَالَ ْض ََر َم َ
ُص'لِّي صلِّي أَرْ بَعًا فَاَل تَ َس'لْ َع ْن ح ْ
ُس'نِ ِه َّن َوطُ''ولِ ِه َّن ،ثُ َّم ي َ صلِّي أَرْ بَعًا فَاَل تَ َسلْ َع ْن ُح ْسنِ ِه َّن َوطُولِ ِه َّن ،ثُ َّم يُ َ َر ْك َعةً ،يُ َ
ان َواَل يَنَا ُم قَ ْلبِي"'. ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَتَنَا ُم قَ ْب َل أَ ْن تُوتِ َر ؟ فَقَا َل :يَا َعائِ َشةُ إِ َّن َع ْينَ َّ
ي تَنَا َم ِ ت َعائِ َشةُ :فَقُ ْل ُ
ثَاَل ثًا ،قَالَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں س''عید بن
ابوسعید مقبری نے خبر دی ،انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے خبر دی کہ ام المؤمنین عائشہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا
سے انہوں نے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم رمض''ان میں( رات ک''و) کت''نی رکع''تیں پڑھتے تھے۔ آپ نے
جواب دیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( رات میں) گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ خواہ رمض''ان ک''ا
مہینہ ہوتا یا کوئی اور۔ پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم چار رکعت پڑھتے۔ ان کی خوبی اور لمبائی کا کیا پوچھن'ا۔ پھ'ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم چار' رکعت اور پڑھتے ان کی خ''وبی اور لمب''ائی ک''ا کی''ا پوچھن''ا۔ پھ''ر تین رکع''تیں پڑھتے۔
عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں نے عرض کیا یا رسول ہللا! آپ وتر پڑھنے س''ے پہلے ہی س''و ج''اتے ہیں؟
اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل نہیں سوتا۔
حدیث نمبر1148 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِي أَبِيَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ فِي َش ْي ٍء ِم ْن َ
صاَل ِة اللَّي ِْل َجالِسًا َحتَّى إِ َذا َكبِ َر قَ ' َرأَ َجالِ ًس 'ا ،فَ 'إ ِ َذا تَ " :ما َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ قَالَ ْ
ُون آيَةً قَا َم فَقَ َرأَهُ َّن ثُ َّم َر َك َع".
ون أَ ْو أَرْ بَع َ
بَقِ َي َعلَ ْي ِه ِم َن السُّو َر ِة ثَاَل ثُ َ
www.islamicurdubooks.com 159
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صالَ ِة بَ ْع َد ا ْل ُو ُ
ضو ِء بِاللَّ ْي ِل َوالنَّ َها ِر: ض ِل ال َّ ض ِل ال ُّ
ط ُهو ِر بِاللَّ ْي ِل َوالنَّ َها ِر َوفَ ْ اب فَ ْ
-17بَ ُ
باب :دن اور رات میں باوضو رہنے کی فضیلت' اور وضو کے بعد رات اور دن میں نماز
پڑھنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر1149 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ، ق ب ُْن نَصْ ٍرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن أَبِي َحي َ
َّانَ ، ع ْن أَبِي ُزرْ َعةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي ' َرةََ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
'ل َع ِم ْلتَ'هُ فِي اإْل ِ ْس'اَل ِم،
صاَل ِة ْالفَجْ' ِر :يَا بِاَل ُل َح' د ِّْثنِي بِ''أَرْ َجى َع َم' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قال لِبِاَل ٍل ِع ْن َد َي َ "أَ َّن النَّبِ َّ
ت َع َماًل أَرْ َجى ِع ْن ' ِدي أَنِّي لَ ْم أَتَطَهَّرْ طَهُ''ورًا فِي َس 'ا َع ِة ي فِي ْال َجنَّ ِة ،قَا َلَ :ما َع ِم ْل ُ
ك بَي َْن يَ َد َّف نَ ْعلَ ْي َ فَإِنِّي َس ِمع ُ
ْت َد َّ
ف نَ ْعلَ ْي َ
ك يَ ْعنِي تَحْ ِري َ
ك. ب لِي أَ ْن أُ َ
صلِّ َي" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :د َّ ُور َما ُكتِ َ ك ُّ
الطه ِ صلَّي ُ
ْت بِ َذلِ َ لَي ٍْل أَ ْو نَهَ ٍ
ار إِاَّل َ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ حماد بن اسابہ نے بیان کیا ،ان س''ے ابوحی''ان
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان سے ابوزرعہ نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی
ٰ
ہللا علیہ وسلم نے بالل رضی ہللا عنہ سے فج'ر کے وقت پوچھ'ا کہ اے بالل! مجھے اپن'ا س'ب س'ے زی'ادہ امی'د واال
نیک کام بتاؤ جسے تم نے اسالم النے کے بعد کیا ہے کیونکہ میں نے جنت میں اپنے آگے تمہارے جوتوں کی چاپ
سنی ہے۔ بالل رضی ہللا عنہ نے عرض کیا میں نے تو اپنے نزدیک اس سے زی''ادہ امی''د ک''ا ک''وئی ک''ام نہیں کی''ا کہ
جب میں نے رات یا دن میں کسی وقت بھی وضو کیا تو میں اس وضو سے نفل نماز پڑھت''ا رہت''ا جت''نی م''یری تق''دیر
لکھی گئی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 160
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1151 :
ت: 'كَ ، ع ْنِ ه َش' ِام ب ِْن ُع''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ َوقَا َلَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْس'لَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَقَا َلَ :م ْن هَ ِذ ِه ؟ ،قُ ْل ُ
ت :فُاَل نَةُ اَل تَنَا ُم ي َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت ِع ْن ِدي ا ْم َرأَةٌ ِم ْن بَنِي أَ َس ٍد فَ َد َخ َل َعلَ َّ
" َكانَ ْ
ون ِم َن اأْل َ ْع َم ِ
ال ،فَإ ِ َّن هَّللا َ اَل يَ َملُّ َحتَّى تَ َملُّوا". بِاللَّي ِْل فَ ُذ ِك َر ِم ْن َ
صاَل تِهَا ،فَقَا َلَ :م ْه َعلَ ْي ُك ْم َما تُ ِطيقُ َ
اور امام بخاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے مال''ک رحمہ ہللا نے ،ان
سے ہشام بن عروہ نے ،ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میرے پاس بنو اسد
کی ایک عورت بیٹھی تھی ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے تو ان کے متعلق پوچھ''ا کہ یہ ک''ون ہیں؟ میں
نے کہا کہ یہ فالں خاتون ہیں جو رات بھر نہیں سوتیں۔ ان کی نماز کا آپ صلی ہللا علیہ وس'لم کے س'امنے ذک'ر کی'ا
www.islamicurdubooks.com 161
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
گیا۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ بس تمہیں صرف اتنا ہی عمل کرنا چاہیے جتنے کی تم میں طاقت ہو۔
تعالی تو( ثواب دینے سے) تھکتا ہی نہیں تم ہی عمل کرتے کرتے تھک جاؤ گے۔
ٰ کیونکہ ہللا
www.islamicurdubooks.com 162
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب:
-20بَ ٌ
باب :۔۔۔
حدیث نمبر1153 :
ض َي هَّللا ُ
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َع ْم ٍروَ ر ِ انَ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْن أَبِي ْال َعب ِ
َّاس ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ك ،قَ''ا َل: ت :إِنِّي أَ ْف َع ُل َذلِ ' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَلَ ْم أُ ْخبَرْ أَنَّ َ
ك تَقُو ُم اللَّ ْي َل َوتَصُو ُم النَّهَا َر ،قُ ْل ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل لِي النَّبِ ُّي َ
ص ْم َوأَ ْف ِطرْ َوقُ ْم َونَ ْم".
ق ،ف َ ُ ق َوأِل َ ْهلِ َ
ك َح ٌّ كَ ،وإِ َّن لِنَ ْف ِس َ
ك َح ٌّ ت نَ ْف ُس َ
ك َونَفِهَ ْ ك هَ َج َم ْ
ت َع ْينُ َ ك إِ َذا فَ َع ْل َ
ت َذلِ َ فَإِنَّ َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کی''ا ،ان س''ے عم''رو بن دین''ار نے،
ان سے ابو العباس سائب بن فروخ نے کہا میں نے عبدہللا بن عمرو بن عاص رضی ہللا عنہم''ا س''ے س''نا ،انہ''وں نے
کہا کہ مجھ سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا یہ خبر صحیح ہے کہ تم رات بھر عب'ادت ک'رتے ہ'و
اور پھر دن میں روزے رکھتے ہو؟ میں نے کہا کہ جی ہاں ،یا رسول ہللا! میں ایسا ہی کرتا ہ''وں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ لیکن اگر تم ایسا ک'رو گے ت'و تمہ''اری آنکھیں( بی'داری کی وجہ س'ے) بیٹھ ج''ائیں گی اور ت'یری
جان ناتواں ہو جائے گی۔ یہ جان لو کہ تم پر تمہارے نفس ک''ا بھی ح''ق ہے اور بی''وی بچ''وں ک''ا بھی۔ اس ل''یے کبھی
روزہ بھی رکھو اور کبھی بال روزے کے بھی رہو ،عبادت بھی کرو اور سوؤ بھی۔
www.islamicurdubooks.com 163
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو ولید بن مسلم نے امام اوزاعی سے خبر دی ،کہا کہ مجھ ک''و عم''یر
بن ہانی نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے جنادہ بن ابی امیہ نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبادہ بن صامت نے بی''ان کی''ا
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو ش''خص رات ک''و بی''دار ہ''و ک''ر یہ دع''ا پ''ڑھے« ال إله إال هللا وح''ده ال
شريك له ،له الملك ،وله الحمد ،وهو على كل شىء قدير .الحمد هلل ،وسبحان هللا ،وال إله إال هللا ،وهللا أكبر ،وال ح'ول وال
قوة إال باهلل»( ترجمہ) ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیال ہے اس کا ک''وئی ش''ریک نہیں مل''ک اس''ی کے ل''یے ہے
اور تمام تعریفیں بھی اسی کے لیے ہیں ،اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تم''ام تع''ریفیں ہللا ہی کے ل''یے ہیں ،ہللا کی ذات
تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہللا سب سے بڑا ہے ،ہللا کی مدد کے بغیر نہ کسی کو گناہوں سے
ٰ پاک ہے ،ہللا
بچنے کی طاقت ہے نہ نیکی کرنے کی ہمت پھر یہ پڑھے« اللهم اغفر لي»( ت''رجمہ) اے ہللا! م''یری مغف''رت فرما ۔
یا( یہ کہا کہ) کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول ہوتی ہے۔ پھر اگ''ر اس نے وض''و کیا( اور نم''از پ''ڑھی) ت'و نم''از
بھی مقبول ہوتی ہے۔
حدیث نمبر1155 :
ان ، أَنَّهُ
ب ، أَ ْخبَ ' َرنِيْ الهَ ْيثَ ُم ب ُْن أَبِي ِس 'نَ ٍ 'ر ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يُ''ونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش 'هَا ٍ َح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْي' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم ،إِ َّن أَ ًخا لَ ُك ْم اَلص ِه َوهُ َو يَ ْذ ُك ُر َرسُو َل هَّللا ِ َ ص ِض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َوهُ َو يَقُصُّ فِي قَ َ َس ِم َعأَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
اط ُع ُوف ِم َن ْالفَجْ' ِر َس' ِ ق َم ْع' ر ٌ ك َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َر َوا َح' ةََ " :وفِينَا َر ُس'و ُل هَّللا ِ يَ ْتلُو ِكتَابَ'هُ إِ َذا ا ْن َش' َّ
ث يَ ْعنِي بِ َذلِ َ يَقُو ُل ال َّرفَ َ
ت بِ ْال ُم ْش' ِر ِك َ
ين اس'تَ ْثقَلَ ْ ات أَ َّن َما قَا َل َواقِ ُع يَبِ ُ
يت يُ َجافِي َج ْنبَهُ َع ْن فِ َر ِ
اش' ِه إِ َذا ْ أَ َرانَا ْالهُ َدى بَ ْع َد ْال َع َمى فَقُلُوبُنَا بِ ِه ُموقِنَ ٌ
www.islamicurdubooks.com 164
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
جن کا ترجمہ یہ ہے :ہم میں ہللا کے رسول موجود ہیں ،جو اس کی کتاب اس وقت ہمیں س''ناتے ہیں جب فج''ر طل''وع
ہوتی ہے۔ ہم تو اندھے تھے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں گمراہی سے نکال کر صحیح راستہ دکھایا۔ ان کی باتیں
اسی قدر یقینی ہیں جو ہمارے دلوں کے اندر جا کر بیٹھ جاتی ہیں اور جو کچھ آپ نے فرمایا وہ ضرور واقع ہ''و گ''ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلمرات بستر سے اپنے کو الگ کر کے گزارتے ہیں جبکہ مشرکوں س''ے ان کے بس''تر بوجھ''ل
ہو رہے ہوتے ہیں ۔ یونس کی طرح اس حدیث کو عقیل نے بھی زہری سے روایت کیا اور زبیدی نے یوں کہا س''عید
بن مسیب اور اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے۔
حدیث نمبر1156 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َلَ " :رأَي ُ
ْت انَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ق فَ َك''أَنِّي اَل أُ ِري ُد َم َكانًا ِم َن ْال َجنَّ ِة إِاَّل طَ''ا َر ْ
ت إِلَ ْي' ِه، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكأ َ َّن بِيَ ِدي قِ ْ
ط َع' ةَ إِ ْس'تَ ْب َر ٍ َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ
ك ،فَقَا َل :لَ ْم تُ َر ْع َخلِّيَا َع ْنهُ. ْت َكأ َ َّن ْاثنَي ِْن أَتَيَانِي أَ َرا َدا أَ ْن يَ ْذهَبَا بِي إِلَى النَّ ِ
ار ،فَتَلَقَّاهُ َما َملَ ٌ َو َرأَي ُ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کی''ا ،ان س''ے ای''وب س''ختیانی نے ،ان س''ے ن''افع
نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانے میں یہ خ''واب
دیکھا کہ گویا ایک گاڑھے ریشمی کپڑے کا ایک ٹکڑا میرے ہاتھ ہے۔ جیسے میں جنت میں جس جگہ کا بھی ارادہ
کرتا ہوں تو یہ ادھر اڑا کے مجھ ک'و لے جات''ا ہے اور میں نے دیکھ''ا کہ جیس'ے دو فرش'تے م'یرے پ''اس آئے اور
انہوں نے مجھے دوزخ کی طرف لے جانے کا ارادہ کیا ہی تھا کہ ایک فرشتہ ان سے آ کر مال اور( مجھ سے) کہ''ا
کہ ڈرو نہیں( اور ان سے کہا کہ) اسے چھوڑ دو۔
حدیث نمبر1157 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :نِ ْع َم ال َّر ُج' ُل َع ْب' ُد صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِحْ َدى ر ُْؤيَا َ
ي ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ َّت َح ْف َ
صةُ َعلَى النَّبِ ِّي َ فَقَص ْ
صلِّي ِم َن اللَّي ِْل.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يُ َ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ َر ِ
صلِّي ِم َن اللَّي ِْل فَ َك َ هَّللا ِ لَ ْو َك َ
ان يُ َ
www.islamicurdubooks.com 165
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
میری بہن( ام المؤمنین) حفصہ رضی ہللا عنہا نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے میرا ای''ک خ''واب بی''ان کی''ا ت''و
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ عبدہللا بڑا ہی اچھا آدمی ہے ک''اش رات ک'و بھی نم'از پڑھا کرت'ا۔ عب'دہللا
رضی ہللا عنہ اس کے بعد ہمیشہ رات کو نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر1158 :
www.islamicurdubooks.com 166
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے عش''اء کی نم''از پ''ڑھی پھ''ر رات ک''و اٹھ ک''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے تہج''د کی آٹھ
رکعتیں پڑھیں اور دو رکعتیں صبح کی اذان و اقامت کے درمیان پڑھیں جن ک''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کبھی نہیں
چھوڑتے تھے( فجر کی سنتوں پر مداومت ثابت ہوئی)۔
ضطَ ِج ْعª:
َّث بَ ْع َد ال َّر ْك َعتَ ْي ِن َولَ ْم يَ ْ
اب َمنْ ت ََحد َ
-24بَ ُ
باب :فجر کی سنتیں پڑھ کر باتیں کرنا اور نہ لیٹنا
حدیث نمبر1161 :
ض' ِرَ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ ان ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ س'الِ ٌم أَبُو النَّ ْ
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال َح َك ِمَ ، ح َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
صلَّى ُسنَّةَ ْالفَجْ ِر فَإ ِ ْن ُك ْن ُ
ت ُم ْس'تَ ْيقِظَةً َح' َّدثَنِيَ ،وإِاَّل ْ
اض'طَ َج َع َحتَّى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان إِ َذا َ َع ْنهَا" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ي ُْؤ َذ َن بِال َّ
صاَل ِة".
www.islamicurdubooks.com 167
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے بشر بن حکم نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے س''فیان نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ س''ے س''الم
ابوالنضر نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم جب فجر کی سنتیں پڑھ چکتے تو اگر میں جاگتی ہوتی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم مجھ سے ب''اتیں ک''رتے ورنہ
لیٹ جاتے جب تک نماز کی اذان ہوتی۔
ع َم ْثنَى َم ْثنَى:
اب َما َجا َء فِي التَّطَ ُّو ِ
-25بَ ُ
باب :نفل نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنا
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْمَ ،وقَا َل يَحْ يَى ب ُْن َس ' ِعي ٍد ار َوأَبِي َذرٍّ َوأَنَ ٍ
س َو َجابِ ِر ب ِْن َز ْي ٍد َو ِع ْك ِر َمةَ َو ُّ
الز ْه ِريِّ َر ِ ك َع ْن َع َّم ٍ َوي ُْذ َك ُر َذلِ َ
حدیث نمبر1162 :
ض َي هَّللا َُح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن أَبِي ْال َم َوالِيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
ُ
الس'و َرةَ ِم َن 'ور ُكلِّهَ''اَ ،ك َما يُ َعلِّ ُمنَا ُّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يُ َعلِّ ُمنَا ااِل ْس'تِ َخا َرةَ فِي اأْل ُم' ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
كك بِ ِع ْل ِم' َ
'ل اللَّهُ َّم إِنِّي أَ ْس'تَ ِخي ُر َ ْ'ر ْالفَ ِر َ
يض' ِة ،ثُ َّم لِيَقُ' ِ آن ،يَقُ''ولُ :إِ َذا هَ َّم أَ َح' ُد ُك ْم بِ'اأْل َ ْم ِر فَ ْليَرْ َك' ْع َر ْك َعتَي ِْن ِم ْن َغي ِ
ْالقُ''رْ ِ
ت َعاَّل ُم ْال ُغيُ''و ِ
ب ،اللَّهُ َّم إِ ْن ك تَ ْق ِد ُر َواَل أَ ْق ِد ُر َوتَ ْعلَ ُم َواَل أَ ْعلَ ُم َوأَ ْن َ
ك ْال َع ِظ ِيم ،فَإِنَّ َ ك َوأَسْأَلُ َ
ك ِم ْن فَضْ لِ َ َوأَ ْستَ ْق ِد ُر َ
ك بِقُ ْد َرتِ َ
آجلِ' ِه فَا ْق'دُرْ هُ لِي َويَ ِّس'رْ هُاج ِل أَ ْم ِري َو ِ اشي َو َعاقِبَ ِة أَ ْم ِري أَ ْو قَا َل َع ِ ت تَ ْعلَ ُم أَ َّن هَ َذا اأْل َ ْم َر َخ ْي ٌر لِي فِي ِدينِي َو َم َع ُِك ْن َ
www.islamicurdubooks.com 168
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 169
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1163 :
'رو ب ِْن ُس 'لَي ٍْم
'رَ ، ع ْنَ ع ْم' ِ َح' َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب ' َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن َس ' ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع''ا ِم ِر ب ِْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ
الزبَ ْي' ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :إِ َذا َد َخ' َل
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ''ا َل :قَ''ا َل النَّبِ ُّي َ يَ ر ِار َّص ِ الز َرقِ ِّيَ ،س ِم َع أَبَا قَتَا َدةَ ب َْن ِر ْب ِع ٍّي اأْل ْن َ ُّ
حدیث نمبر1164 :
ض ' َي ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َحةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ر ِ كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ف". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہمیں ام''ام مال''ک نے خ''بر دی ،انہیں اس''حاق بن عب''دہللا بن ابی
طلحہ نے اور انہیں انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ ہمیں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے( ہم''ارے گھ''ر میں
جب دعوت میں آئے تھے) دو رکعت نماز پڑھائی اور پھر واپس تشریف لے گئے۔
حدیث نمبر1165 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ'' َرنِيَ س''الِ ٌمَ ، ع ْنَ عبْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن ْ''لَ ، ع ِن اب ِْن ِش''هَا ٍ ْ''رَ ، ح'' َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍ َح'' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
'ر َو َر ْك َعتَي ِْن بَ ْع' َد ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َر ْك َعتَي ِْن قَ ْب' َل ُّ
الظ ْه' ِ ول هَّللا ِ َ "ص'لَّي ُ
ْت َم' َع َر ُس' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ : ُع َم َر َر ِ
ب َو َر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ْال ِع َشا ِء".
الظه ِْر َو َر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ْال ُج ُم َع ِة َو َر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ْال َم ْغ ِر ِ
ُّ
www.islamicurdubooks.com 170
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے عقیل سے بیان کیا ،عقی''ل س''ے ابن ش''ہاب نے،
ٰ ہم سے
انہوں نے کہا کہ مجھے سالم نے خبر دی اور انہیں عبدہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے ،آپ نے بتالی''ا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعت سنت پڑھی اور ظہر کے بع''د دو رکعت اور جمعہ
کے بعد دو رکعت اور مغرب کے بعد دو رکعت اور عشاء کے بعد بھی دو رکعت( نماز سنت) پڑھی ہے۔
حدیث نمبر1166 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل:
ْتَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةُ ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ
ار ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَ ْخطُبُ " :إِ َذا َجا َء أَ َح ُد ُك ْم َواإْل ِ َما ُم يَ ْخطُبُ أَ ْو قَ ْد َخ َر َج فَ ْليُ َ
صلِّ َر ْك َعتَي ِْن". قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ،انہیں عمرو بن دین''ار نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ میں
نے جابر بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہما س''ے س''نا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے جمعہ ک''ا خطبہ دی''تے
ہوئے فرمایا کہ جو شخص بھی( مسجد میں) آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو یا خطبہ کے لیے نکل چکا ہ''و ت''و وہ دو
رکعت نماز( تحیۃ المسجد کی) پڑھ لے۔
حدیث نمبر1167 :
ْتُ م َجا ِهدًا يَقُولُ :أُتِ َي اب ُْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما فِي ان ْال َم ِّك ُّيَ ، س ِمع ُ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ سي ُ
ْف ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ت فَأ َ ِج ُد َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ ،قَا َل" :فَأ َ ْقبَ ْل ُ
َم ْن ِزلِ ِه فَقِي َل لَهُ :هَ َذا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َك ْعبَ ِة ؟ قَا َل:
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت :يَابِاَل ُل َ ب قَائِ ًما ،فَقُ ْل ُ
َو َسلَّ َم قَ ْد َخ َر َج َوأَ ِج ُد بِاَل اًل ِع ْن َد ْالبَا ِ
ت :فَأَي َْن ؟ قَا َل :بَي َْن هَاتَي ِْن اأْل ُ ْسطُ َوانَتَي ِْن ،ثُ َّم َخ َر َج فَ َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن فِي َوجْ ِه ْال َك ْعبَ ِة" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :قَ''ا َل نَ َع ْم ،قُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َر ْك َعتَ ِي الضُّ َحىَ ،وقَا َل ِع ْتبَ ُ
انَ :غ َدا َعلَ َّ
ي َرسُو ُل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :أَ ْو َ
صانِي النَّبِ ُّي َ أَبُو هُ َر ْي َرةَ َر ِ
صفَ ْفنَا َو َرا َءهُ فَ َر َك َع َر ْك َعتَي ِْن. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بَ ْع َد َما ا ْمتَ َّد النَّهَا ُر َو َ هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 171
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سیف بن سلیمان نے بیان کیا کہ میں نے مجاہد سے سنا ،انہوں نے فرمای''ا
کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما( مکہ شریف میں) اپنے گھر آئے۔ کسی نے کہا بیٹھے کیا ہ''و ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم یہ آ گئے بلکہ کعبہ کے اندر بھی تشریف لے جا چکے ہیں۔ عبدہللا نے کہا یہ سن کر میں آیا۔ دیکھا تو نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کعبہ سے باہر نکل چکے ہیں اور بالل رضی ہللا عنہ دروازے پ''ر کھ''ڑے ہیں۔ میں نے ان
سے پوچھا کہ اے بالل! رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھی؟ انہ''وں نے کہ''ا کہ ہ''اں پ''ڑھی تھی۔
میں نے پوچھا کہ کہاں پڑھی تھی؟ انہوں نے بتایا کہ یہ''اں ان دو س''تونوں کے درمی''ان۔ پھ''ر آپ ب''اہر تش''ریف الئے
اور دو رکعتیں کعبہ کے دروازے کے سامنے پڑھیں اور ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہا کہ مجھے نبی کریم ص''لی
ہللا علیہ وس''لم نے چاش''ت کی دو رکعت''وں کی وص''یت کی تھی اور عتب''ان نے فرمای''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم اور ابوبکر اور عم'ر رض'ی ہللا عنہم'ا ص'بح دن چ'ڑھے م'یرے گھ'ر تش'ریف الئے۔ ہم نے آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے صف بنا لی اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی۔
ان ، قَا َل :أَبُو النَّضْ ِرَ ح' َّدثَنِيَ ،ع ْن أَبِي َس'لَ َمةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ان: اض'طَ َج َع" ،قُ ْل ُ
ت لِ ُس' ْفيَ َ صلِّي َر ْك َعتَي ِْن فَ'إ ِ ْن ُك ْن ُ
ت ُم ْس'تَ ْيقِظَةً َح' َّدثَنِيَ ،وإِاَّل ْ ان يُ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ي َ"أَ َّن النَّبِ َّ
ك. ان :هُ َو َذا َ ضهُ ْم يَرْ ِوي ِه َر ْك َعتَ ِي ْالفَجْ ِر ،قَا َل ُس ْفيَ ُ فَإ ِ َّن بَ ْع َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے ابوالنض''ر س''الم نے بی''ان کی''ا
کہ مجھ سے میرے باپ ابوامیہ نے بیان کی''ا ،ان س''ے ابوس''لمہ نے اور ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب دو رکعت( فجر کی سنت) پڑھ چکتے تو اس وقت اگر میں ج''اگتی ہ''وتی ت''و آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم مجھ سے باتیں کرتے ورنہ لیٹ ج''اتے۔ میں نے س''فیان س''ے کہ''ا کہ بعض راوی فج''ر کی دو رکع''تیں
اسے بتاتے ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں یہ وہی ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 172
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ْجَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، ع ْنُ عبَيْ'' ِد ب ِْن ُع َمي ٍ
ْ''ر، ''روَ ، ح'' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس'' ِعي ٍدَ ، ح'' َّدثَنَا اب ُْن جُ'' َري ٍ َح'' َّدثَنَا بَيَ ُ
''ان ب ُْن َع ْم ٍ
'ل أَ َش' َّد ِم ْن'هُ تَ َعاهُ'دًا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َعلَى َش' ْي ٍء ِم َن النَّ َوافِ' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ت" :لَ ْم يَ ُك ِن النَّبِ ُّي َ َع ْنَ عائِ َشةَ َر ِ
َعلَى َر ْك َعتَ ِي ْالفَجْ ِر".
یحیی بن سعید قط'ان نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم
ٰ ہم سے بیان بن عمرو نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
سے ابن جریج نے بیان کیا ،ان سے عطاء نے بیان کیا ،ان سے عبید بن عم''یر نے ،ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا
نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمکسی نفل نماز کی فج''ر کی دو رکعت''وں س''ے زی''ادہ پابن''دی نہیں ک''رتے
تھے۔
كَ ، ع ْنِ ه َش' ِام ب ِْن ُع''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ْح صلِّي إِ َذا َس' ِم َع النِّ َدا َء بِ ُّ
الص'ب ِ صلِّي بِاللَّي ِْل ثَاَل َ
ث َع ْش َرةَ َر ْك َعةً ،ثُ َّم يُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ تَ " :ك َ قَالَ ْ
َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں ہش''ام بن
عروہ نے ،انہیں ان کے باپ( عروہ بن زبیر) نے اور انہیں عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے کہ رسول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم رات میں تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ پھر جب صبح کی اذان سنتے ت''و دو ہلکی رکع''تیں( س''نت فج''ر) پ''ڑھ
لیتے۔
www.islamicurdubooks.com 173
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1171 :
'''رَ ، ح''' َّدثَنَاُ ش''' ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعبْ'' ِد ال'''رَّحْ َم ِنَ ، ع ْن َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش''' ٍ
ار ، قَ'''ا َلَ :ح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم .ح و َح' َّدثَنَا أَحْ َم' ُد ب ُْن يُ''ونُ َ
س، ان النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
تَ :ك َ َع َّمتِ ِهَ ع ْم َرةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ
َح َّدثَنَاُ زهَ ْي' ٌرَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى هُ' َو اب ُْن َس' ِعي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ع ْم' َرةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
صاَل ِة الصُّ بْحَ ،حتَّى إِنِّي أَل َقُو ُل هَلْ قَ َرأَ
ف ال َّر ْك َعتَي ِْن اللَّتَي ِْن قَ ْب َل َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َخفِّ ُ
ان النَّبِ ُّي َ
تَ " :ك ََع ْنهَا ،قَالَ ْ
ِ
ب".بِأ ُ ِّم ْال ِكتَا ِ
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے ش'عبہ نے بی'ان
کیا ،ان سے محمد بن عبدالرحمٰ ن نے ،ان سے ان کی پھوپھی عمرہ بنت عب'دالرحمٰ ن نے اور ان س'ے عائش'ہ ص'دیقہ
رضی ہللا عنہا نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( دوسری سند) اور ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم
یحیی بن س''عید انص''اری نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے محم''د بن عب''دالرحمٰ ن نے ،ان
ٰ سے زہیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے اور ان سے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم ص''بح
کی( فرض) نماز سے پہلے کی دو( سنت) رکعتوں کو بہت مختصر رکھ''تے تھے۔ آپ نے ان میں س''ورۃ ف''اتحہ بھی
پڑھی یا نہیں میں یہ بھی نہیں کہہ سکتی۔
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ َرنَا نَ'افِ ٌعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
ب 'ر َو َس'جْ َدتَي ِْن بَ ْع' َد ْال َم ْغ' ِ
'ر ِ الظه ِْر َو َسجْ َدتَي ِْن بَ ْع' َد ُّ
الظ ْه' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َسجْ َدتَي ِْن قَ ْب َل ُّ صلَّي ُ
ْت َم َع النَّبِ ِّي َ قَا َلَ " :
''ربُ َو ْال ِع َش''ا ُء فَفِي بَ ْيتِ'' ِه" ،وقَ''ا َل اب ُْن أَبِي ِّ
الزنَ''ا ِد، َو َس''جْ َدتَي ِْن بَعْ'' َد ْال ِع َش''ا ِء َو َس''جْ َدتَي ِْن بَعْ'' َد ْال ُج ُم َع'' ِة ،فَأ َ َّما ْال َم ْغ ِ
َع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍع بَ ْع َد ْال ِع َشا ِء فِي أَ ْهلِ ِه ،تَابَ َعهَُ كثِي ُر ب ُْن فَرْ قَ ٍدَ ، وأَيُّوبُ َ ، ع ْن نَافِ ٍع.
www.islamicurdubooks.com 174
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1173 :
ت صلِّي َسجْ َدتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن بَ ْع َد َما يَ ْ
طلُ ' ُع ْالفَجْ ' رَُ ،و َك''انَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ ي َ َو َح َّدثَ ْتنِي أُ ْختِي َح ْف َ
صةُ أَ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِيهَا .تَابَ َعهُ َكثِي ُر ب ُْن فَرْ قَ ٍد َوأَيُّوبُ َع ْن نَ''افِ ٍعَ .وقَ''ا َل اب ُْن أَبِي ِّ
الزنَ''ا ِد َسا َعةً الَ أَ ْد ُخ ُل َعلَى النَّبِ ِّي َ
َع ْن ُمو َسى ب ِْن ُع ْقبَةَ َع ْن نَافِ ٍع بَ ْع َد ْال ِع َشا ِء فِي أَ ْهلِ ِه.
ان سے( ابن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ) میری بہن حفصہ رضی ہللا عنہ''ا نے مجھ س''ے بی''ان کی''ا کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم فجر ہونے کے بعد دو ہلکی رکعتیں( سنت فجر) پڑھتے اور یہ ایس''ا وقت ہوت''ا کہ میں ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس نہیں جاتی تھی۔ عبیدہللا کے ساتھ اس حدیث ک''و کث''یر بن فرق''د اور ای''وب نے بھی
موسی بن عقبہ س''ے ،انہ''وں نے ن''افع س''ے روایت کی''ا۔ اس
ٰ نافع سے روایت کیا اور ابن ابی الزناد نے اس حدیث کو
میں« في بيته» کے بدل« في أهله» ہے۔
www.islamicurdubooks.com 175
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1174 :
ْت اب َْن ْت أبَا َّ
الش' ْعثَا ِء َج''ابِرًا ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ 'رو ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ثَ َمانِيًا َج ِميعًا َو َس' ْبعًا َج ِميعً'ا ،قُ ْل ُ
ت :يَا ُول هَّللا ِ َ صلَّي ُ
ْت َم َع َرس ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :
سَ ر ِ
َعبَّا ٍ
ب ،قَا َلَ :وأَنَا أَظُنُّهُ".
الظ ْه َر َو َع َّج َل ْال َعصْ َر َو َع َّج َل ْال ِع َشا َء َوأَ َّخ َر ْال َم ْغ ِر َ
أَبَا ال َّش ْعثَا ِء أَظُنُّهُ أَ َّخ َر ُّ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے بیان کیا ،انہ''وں نے
کہا کہ میں نے ابوالشعثاء جابر بن عبدہللا سے سنا ،انہوں نے بیان کی''ا کہ میں نے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا س''ے
سنا ،انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم کے س'اتھ آٹھ رکعت ای'ک س'اتھ( ظہ'ر اور عص'ر) اور
سات رکعت ایک ساتھ( مغرب اور عشاء مال کر) پڑھیں۔( بیچ میں س''نت وغ''یرہ کچھ نہیں) ابوالش''عثاء س''ے میں نے
کہا میرا خیال ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے ظہ''ر آخ''ر وقت میں اور عص''ر اول وقت میں پ''ڑھی ہ''و گی۔ اس''ی
طرح مغرب آخر وقت میں پڑھی ہو گی اور عشاء اول وقت میں۔ ابوالشعثاء نے کہا کہ میرا بھی یہی خیال ہے۔
www.islamicurdubooks.com 176
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1176 :
ْتَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي لَ ْيلَى ، يَقُولَُ " :ما َح َّدثَنَا أَ َح'' ٌد،
َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُم َّرةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ي َ ت :إِ َّن النَّبِ َّ صلِّي الضُّ َحى َغ ْي ُر أُ ِّم هَ''انِ ٍئ ، فَإِنَّهَا قَ''الَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ ي َ أَنَّهُ َرأَى النَّبِ َّ
'ف ِم ْنهَا َغ ْي' َر أَنَّهُ يُتِ ُّم الرُّ ُك''و َع 'ط أَ َخ' َّ
ص'اَل ةً قَ' ُّ ت ،فَلَ ْم أَ َر َص'لَّى ثَ َم''انِ َي َر َك َع''ا ٍح َم َّكةَ فَا ْغتَ َس' َل َو َ َد َخ' َل بَ ْيتَهَا يَ' ْ'و َم فَ ْت ِ
َوال ُّسجُو َد".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے عم''رو بن م''رہ نے بی''ان کی''ا،
انہوں نے کہا کہ میں نے عبدالرحمٰ ن بن ابی لیلی سے سنا ،وہ کہتے تھے کہ مجھ س''ے ام ہ''انی رض''ی ہللا عنہ''ا کے
سوا کسی( صحابی) نے یہ نہیں بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو چاشت کی نماز پڑھتے دیکھا
ہے۔ صرف ام ہانی رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ فتح مکہ کے دن آپ صلی ہللا علیہ وسلم ان کے گھر تش''ریف الئے،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے غسل کیا اور پھر آٹھ رکعت( چاشت کی) نماز پڑھی۔ تو میں نے ایس''ی ہلکی پھلکی نم''از
کبھی نہیں دیکھی۔ البتہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم رکوع اور سجدہ پوری طرح ادا کرتے تھے۔
اس ًعا:
الض َحى َو َرآهُ َو ِ اب َمنْ لَ ْم يُ َ
ص ِّل ُّ -32بَ ُ
باب :چاشت کی نماز پڑھنا اور اس کو ضروری نہ جاننا
حدیث نمبر1177 :
تَ " :ما َرأَي ُ
ْت ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َسبَّ َح ُس ْب َحةَ الضُّ َحى َوإِنِّي أَل ُ َسبِّ ُحهَا".
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،ان سے زہری نے بیان کی''ا،
ان س''ے ع''روہ بن زب''یر نے ،ان س''ے عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ میں نے ت''و رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کو چاشت کی نماز پڑھتے نہیں دیکھا مگر میں خود پڑھتی ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 177
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1178 :
ان النَّ ْه ِديِّ َ ، ع ْنأَبِي
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ عبَّاسٌ ْال ُج َري ِْريُّ هُ َو اب ُْن فَرُّ و َخَ ، ع ْن أَبِي ُع ْث َم َ
ص' ْو ِم ثَاَل ثَ' ِة أَي ٍَّام ِم ْن ُك''لِّ َش'ه ٍْر، ث اَل أَ َد ُعه َُّن َحتَّى أَ ُم' َ
'وتَ ، ص'انِي َخلِيلِي بِثَاَل ٍ ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :أَ ْو َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
صاَل ِة الضُّ َحىَ ،ونَ ْو ٍم َعلَى ِو ْت ٍر".
َو َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں شعبہ نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہم سے عب''اس جری''ری نے
ج''و ف''روخ کے بی''ٹے تھے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوعثم''ان نہ''دی نے اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا
کہ مجھے میرے جانی دوست( نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ) نے تین چ''یزوں کی وص''یت کی ہے کہ م''وت س''ے
پہلے ان کو نہ چھوڑوں۔ ہر مہینہ میں تین دن روزے۔ چاشت کی نماز اور وتر پڑھ کر سونا۔
حدیث نمبر1179 :
ي ، قَ''ا َل" :قَ''ا َل
ار َّ
ص ِس ب َْن َمالِ ٍك اأْل َ ْن َ
ْت أَنَ َ
ين ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ير َ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال َج ْع ِد ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن ِس ِ
ص 'لَّى
ص 'نَ َع لِلنَّبِ ِّي َ
ك ؟ فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنِّي اَل أَ ْستَ ِطي ُع ال َّ
صاَل ةَ َم َع' َ ض ْخ ًما لِلنَّبِ ِّي َ ار َو َك َ
ان َ ص َِر ُج ٌل ِم ْن اأْل َ ْن َ
صلَّى َعلَ ْي ' ِه َر ْك َعتَي ِْنَ ،وقَ''ا َل :فُاَل ُن ب ُْن فُاَل ِن
ير بِ َما ٍء فَ َص ٍ ف َح ِ ض َح لَهُ طَ َر َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم طَ َعا ًما فَ َد َعاهُ إِلَى بَ ْيتِ ِهَ ،ونَ َ
صلَّى َغ ْي' َرصلِّي الضُّ َحى ؟ ،فَقَا َلَ :ما َرأَ ْيتُهُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َك َ
ان النَّبِ ُّي َ س َر ِ ب ِْن َجارُو ٍد ،أِل َنَ ٍ
ك ْاليَ ْو ِم"'.
َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 178
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا کہ ہم کو شعبہ نے خبر دی ،ان سے انس بن سیرین نے بیان کیا کہ میں نے انس بن
مالک انصاری رضی ہللا عنہ سے سنا کہ انصار میں سے ایک شخص( عتب''ان بن مال''ک) نے ج''و بہت م''وٹے آدمی
تھے ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھنے کی ط''اقت
نہیں رکھتا( مجھ کو گھر پر نم''از پڑھنے کی اج''ازت دیجئ''یے ت''و) انہ''وں نے اپ''نے گھ''ر ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے لیے کھانا پکوایا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو اپنے گھر بالیا اور ایک چٹائی کے کن''ارے ک''و آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم کے لیے پانی سے صاف کیا ،آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے اس پ'ر دو رکعت نم'از پ'ڑھی۔ اور فالں بن
فالں بن جارود نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم چاشت کی نم''از پڑھا ک''رتے
تھے؟ تو آپ نے فرمایا کہ میں نے اس روز کے سوا آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو کبھی یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 179
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1181 :
حدیث نمبر1182 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َم ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْنتَ ِش ِرَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ
ض ' َي
'ر َو َر ْك َعتَي ِْن قَ ْب' َل ْال َغ' َدا ِة" ،تَابَ َع' هُ اب ُْن أَبِي ع أَرْ بَعًا قَ ْب' َل ُّ
الظ ْه' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك' َ
'ان اَل يَ' َد ُ هَّللا ُ َع ْنهَا" ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
َع ِديٍّ َ ، و َع ْمرٌوَ ، ع ْنُ ش ْعبَةَ.
یحیی بن سعید قطان نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے ،ان
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے ابراہیم بن محمد بن منتشر نے ،ان سے ان کے باپ محمد بن منتشر نے اور ان سے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ظہر سے پہلے چار رکعت سنت اور صبح کی نماز سے پہلے دو رکعت سنت نم''از
یحیی کے ساتھ اس حدیث ک''و ابن ابی ع''دی اور عم''رو بن م''رزوق نے بھی ش''عبہ س''ے
ٰ پڑھنی نہیں چھوڑتے تھے۔
روایت کیا۔
صالَ ِة قَ ْب َل ا ْل َم ْغ ِر ِ
ب: اب ال َّ
-35بَ ُ
باب :مغرب سے پہلے سنت پڑھنا
حدیث نمبر1183 :
ثَ ، ع ْنْ ال ُح َسي ِْنَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْي َدةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ْال ُم' َزنِ ُّيَ ، ع ِن َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ب ،قَا َل فِي الثَّالِثَ ِة لِ َم ْن َش'ا َء َك َرا ِهيَ'ةَ أَ ْن يَتَّ ِخ' َذهَا النَّاسُ صاَل ِة ْال َم ْغ ِر ِ
صلُّوا قَ ْب َل َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :
النَّبِ ِّي َ
ُسنَّةً".
www.islamicurdubooks.com 180
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے عب''دالوارث نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے حس''ین معلم نے ،ان س''ے عب''دہللا بن
بریدہ نے ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن مغفل مزنی رضی ہللا عنہ نے بیان کی''ا ان س''ے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مغرب کے فرض سے پہلے( سنت کی دو رکعتیں) پڑھا کرو۔ تیسری مرتبہ آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے یوں فرمایا کہ جس کا جی چاہے کیونکہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لمکو یہ ب''ات پس''ند نہ تھی کہ ل''وگ
اسے الزمی سمجھ بیٹھیں۔
حدیث نمبر1184 :
ْتَ مرْ ثَ ' َد
ب ، قَ''ا َلَ :س ' ِمع ُ ُّوب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي َحبِي ٍَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ ِزي َد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي أَي َ
ت :أَاَل أُ ْع ِجبُ' َ
ك ِم ْن أَبِي تَ ِم ٍيم يَرْ َك' ُع َر ْك َعتَي ِْن قَ ْب' َل ي ، فَقُ ْل ُ
ْتُ ع ْقبَ'ةَ ب َْن َع''ا ِم ٍر ْال ُجهَنِ َّ
ي ، قَ''ا َل" :أَتَي ُ
ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ْاليَ' َزنِ َّ
ك اآْل َن، ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قُ ْل ُ
ت :فَ َما يَ ْمنَ ُع' َ ول هَّللا ِ َ صاَل ِة ْال َم ْغ ِر ِ
ب ! ،فَقَا َل ُع ْقبَةُ :إِنَّا ُكنَّا نَ ْف َعلُهُ َعلَى َع ْه' ِد َر ُس' ِ َ
قَا َل :ال ُّش ْغلُ".
ہم سے عبدہللا بن یزید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے س''عید بن ابی ای''وب نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے یزی''د بن ابی
حبیب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے مرث'د بن عب'دہللا ی'زنی س'ے س'نا کہ میں عقبہ بن ع'امر جہ'نی ص'حابی
رضی ہللا عنہ کے پاس آیا اور عرض کیا آپ کو ابوتمیم عب''دہللا بن مال''ک پ''ر تعجب نہیں آی''ا کہ وہ مغ''رب کی نم''از
فرض سے پہلے دو رکعت نف''ل پڑھتے ہیں۔ اس پ''ر عقبہ نے فرمای''ا کہ ہم بھی رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
زمانہ میں اسے پڑھتے تھے۔ میں نے کہا پھر اب اس کے چھوڑنے کی کیا وجہ ہے؟ انہوں نے فرمای''ا کہ دنی''ا کے
کاروبار مانع ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 181
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اس کا ذکر انس اور عائشہ رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کیا ہے۔
حدیث نمبر1185 :
َ قَ ، ح' َّدثَنَا يَ ْعقُ''وبُ ب ُْن إِ ْب' َرا ِهي َمَ ، ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ
ب ، قَ''ا َل :أ ْخبَ' َرنِيَ محْ ُم''و ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع َح َّدثَنِي إِ ْس' َحا ُ
ار ِه ْم.
ت فِي َد ِ اريُّ " ،أَنَّهُ َعقَ َل َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َعقَ َل َم َّجةً َم َّجهَا فِي َوجْ ِه ِه ِم ْن بِ ْئ ٍر َكانَ ْ ص ِاأْل َ ْن َ
ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س'ے یعق''وب بن اب''راہیم نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا کہ ہم س'ے ہم''ارے ب'اپ
ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے کہا کہ مجھے محم''ود بن ربی''ع انص''اری رض''ی ہللا عنہ نے خ''بر
دی کہ انہیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم یاد ہیں اور آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی وہ کلی بھی ی''اد ہے ج''و آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے ان کے گھر کے کنویں سے پانی لے کر ان کے منہ میں کی تھی۔
حدیث نمبر1186 :
ص'لِّي ِم ْن بَ ْيتِي َم َكانًا أَتَّ ِخ' ُذهُ ك تَ''أْتِي فَتُ َت أَنَّ َ ق َعلَ َّ
ي اجْ تِيَا ُزهُ فَ' َو ِد ْد ُ ت اأْل َ ْمطَا ُر فَيَ ُش ُّ
بَ ْينِي َوبَي َْن قَ ْو ِمي يَ ِسيلُ ،إِ َذا َجا َء ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوأَبُو بَ ْك' ٍ
'ر ي َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ صلًّى ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ :س'أ َ ْف َعلُ ،فَ َغ' َدا َعلَ َّ ُم َ
ت لَ'هُ ،فَلَ ْم يَجْ لِسْ َحتَّى قَ''ا َل :أَي َْن ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بَ ْع َد َما ا ْشتَ َّد النَّهَا ُر فَا ْستَأْ َذ َن َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ''أ َ ِذ ْن ُ َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
صلِّ َي فِي ِه ،فَقَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان الَّ ِذي أُ ِحبُّ أَ ْن أُ َ ت لَهُ إِلَى ْال َم َك ِ
ك ؟ فَأ َ َشرْ ُ صلِّ َي ِم ْن بَ ْيتِ َتُ ِحبُّ أَ ْن أُ َ
ير يُصْ نَ ُع لَهُ ،فَ َس ' ِم َع أَ ْه ' ُل ال ' َّد ِ
ار ين َسلَّ َم ،فَ َحبَ ْستُهُ َعلَى َخ ِز ٍ صلَّى َر ْك َعتَي ِْن ثُ َّم َسلَّ َم َو َسلَّ ْمنَا ِح َ
صفَ ْفنَا َو َرا َءهُ ،فَ َ
فَ َكبَّ َر َو َ
ت ،فَقَ'ا َل َرجُ' ٌل ِم ْنهُ ْمَ :ما 'اب ِر َج'ا ٌل ِم ْنهُ ْم َحتَّى َكثُ' َر الرِّ َج'ا ُل فِي ْالبَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَ ْيتِي ،فَثَ َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم :اَل
ق اَل ي ُِحبُّ هَّللا َ َو َرسُولَهُ ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ك اَل أَ َراهُ ؟ فَقَا َل َر ُج ٌل ِم ْنهُ ْمَ :ذا َ
ك ُمنَافِ ٌ فَ َع َل َمالِ ٌ
www.islamicurdubooks.com 182
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ك َوجْ هَ هَّللا ِ ،فَقَا َل :هَّللا ُ َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم ،أَ َّما نَحْ ُن فَ َوهَّللا ِ اَل نَ' َرى ُو َّدهُ َواَل ك أَاَل تَ َراهُ قَا َل اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ يَ ْبتَ ِغي بِ َذلِ َ
تَقُلْ َذا َ
ار َم ْن قَ''ا َل اَل إِلَ'هَ إِاَّل هَّللا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :فَ'إ ِ َّن هَّللا َ قَ' ْد َح' َّر َم َعلَى النَّ ِ ين ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َح ِديثَهُ إِاَّل إِلَى ْال ُمنَافِقِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم فِي
ول هَّللا ِ َ
احبُ َر ُس' ِ
ص' ِ ك َوجْ هَ هَّللا ِ ،قَ''ا َل َمحْ ُم'و ُد :فَ َح' َّد ْثتُهَا قَ ْو ًما فِي ِه ْم أَبُو أَي َ
ُّوب َ يَ ْبتَ ِغي بِ َذلِ َ
ُّوب ،قَ''ا َلَ :وهَّللا ِ َما أَظُ ُّن
ي أَبُو أَي َ
وم فَأ َ ْن َك َرهَا َعلَ َّ اويَ 'ةَ َعلَ ْي ِه ْم بِ''أَرْ ِ
ض ال''رُّ ِ َغ ْز َوتِ ' ِه الَّتِي تُ ' ُوفِّ َي فِيهَ''اَ ،ويَ ِزي ُد ب ُْن ُم َع ِ
ي إِ ْن َس 'لَّ َمنِي َحتَّى أَ ْقفُ ' َل ِم ْن ي فَ َج َع ْل ُ
ت هَّلِل ِ َعلَ َّ ك َعلَ َّ
'ط ،فَ َكبُ ' َر َذلِ ' َ ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم قَ''ا َل َما قُ ْل َ
ت قَ' ُّ َر ُس 'و َل هَّللا ِ َ
ت بِ َح َّج ٍة أَ ْو
ت فَ''أ َ ْهلَ ْل ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ إِ ْن َو َج ْدتُ'هُ َحيًّا فِي َم ْس' ِج ِد قَ ْو ِم' ِه ،فَقَفَ ْل ُ َغ ْز َوتِي أَ ْن أَسْأ َ َل َع ْنهَا ِع ْتبَ َ
ان ب َْن َمالِ ٍك َر ِ
الص''اَل ِة ان َش ْي ٌخ أَ ْع َمى يُ َ
صلِّي لِقَ ْو ِم ِه ،فَلَ َّما َس 'لَّ َم ِم َن َّ ت ْال َم ِدينَةَ فَأَتَي ُ
ْت بَنِي َسالِ ٍم ،فَإ ِ َذا ِع ْتبَ ُ بِ ُع ْم َر ٍة ثُ َّم ِسرْ ُ
ت َحتَّى قَ ِد ْم ُ
ث ،فَ َح َّدثَنِي ِه َك َما َح َّدثَنِي ِه أَ َّو َل َم َّر ٍة.
ك ْال َح ِدي ِ
ت َعلَ ْي ِه َوأَ ْخبَرْ تُهُ َم ْن أَنَا ثُ َّم َسأ َ ْلتُهُ َع ْن َذلِ َ
َسلَّ ْم ُ
محمود نے کہا کہ میں نے عتبان بن مالک انصاری رضی ہللا عنہ سے سنا جو ب''در کی ل''ڑائی میں رس''ول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ ش''ریک تھے ،وہ کہ''تے تھے کہ میں اپ''نی ق''وم ب''نی س''الم ک''و نم''از پڑھای''ا کرت''ا تھ''ا
میرے( گھر) اور قوم کی مسجد کے بیچ میں ایک نالہ تھا ،اور جب ب''ارش ہ''وتی ت''و اس''ے پ''ار ک''ر کے مس''جد ت''ک
پہنچنا میرے ل'یے مش'کل ہ'و جات'ا تھ'ا۔ چن'انچہ میں رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم کی خ'دمت میں حاض'ر' ہ'وا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے میں نے کہا کہ میری آنکھیں خراب ہو گئی ہیں اور ایک نالہ ہے جو م''یرے اور م''یری
قوم کے درمیان پڑتا ہے ،وہ بارش کے دنوں میں بہنے لگ جاتا ہے اور میرے لیے اس کا پار کرنا مش''کل ہ''و جات''ا
ہے۔ میری یہ خواہش ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف ال ک''ر م''یرے گھ''ر کس''ی جگہ نم''از پ''ڑھ دیں ت''اکہ میں
اسے اپنے لیے نماز پڑھنے کی جگہ مق''رر ک''ر ل''وں۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ میں تمہ''اری یہ
خواہش جلد ہی پوری کروں گا۔ پھر دوسرے ہی دن آپ صلی ہللا علیہ وسلم اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ ک''و س''اتھ لے ک''ر
صبح تشریف لے آئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اجازت' چ'اہی اور میں نے اج'ازت دے دی۔ آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم تشریف ال کر بیٹھے بھی نہیں بلکہ پوچھا کہ تم اپنے گھر میں کس جگہ میرے لیے نماز پڑھنا پسند ک''رو گے۔
میں جس جگہ کو نماز پڑھنے کے لیے پسند کر چکا تھا اس کی طرف میں نے اش''ارہ ک''ر دی''ا۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر تکبیر تحریمہ کہی اور ہم سب نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے ص'ف بان'دھ
لی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی پھر سالم پھیرا۔ ہم نے بھی آپ کے ساتھ سالم پھیرا۔ میں
نے حلیم کھانے کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو روک لیا جو تیار ہو رہا تھا۔ محلہ والوں نے ج''و س''نا کہ رس''ول
www.islamicurdubooks.com 183
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم میرے گھر تشریف فرما ہیں تو لوگ جلدی جل'دی جم'ع ہ'ونے ش'روع ہ'و گ'ئے اور گھ'ر میں
ایک خاصا' مجمع ہو گیا۔ ان میں سے ایک شخص بوال۔ مالک کو کیا ہو گیا ہے! یہاں دکھائی نہیں دیتا۔ اس پر دوسرا
بوال وہ تو منافق ہے۔ اسے ہللا اور رسول سے محبت نہیں ہے۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر فرمایا۔ ایس''ا
تعالی کی خوشنودی ہے۔ تب وہ
ٰ مت کہو ،دیکھتے نہیں کہ وہ« ال إله إال هللا» پڑھتا ہے اور اس سے اس کا مقصد ہللا
کہنے لگا کہ( اصل حال) تو ہللا اور رسول کو معلوم ہے۔ لیکن وہللا! ہم تو ان کی بات چیت اور میل ج''ول ظ''اہر میں
'الی نے ہ'ر اس آدمی پ'ر دوزخ
منافقوں ہی سے دیکھ'تے ہیں۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای'ا لیکن ہللا تع' ٰ
حرام کر دی ہے جس نے« ال إله إال هللا» ہللا کی رضا اور خوشنودی کے لیے کہہ لیا۔ محمود بن ربی''ع نے بی''ان کی''ا
کہ میں نے یہ ح''دیث ای''ک ایس''ی جگہ میں بی''ان کی جس میں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے مش''ہور ص''حابی
ابوایوب انصاری رضی ہللا عنہ بھی موجود تھے۔ یہ روم کے اس جہاد کا ذکر ہے جس میں آپ کی موت واقع ہ''وئی
تھی۔ فوج کے سردار یزید بن معاویہ تھے۔ ابوایوب رضی ہللا عنہ نے اس حدیث سے انکار کیا اور فرمایا کہ ہللا کی
قسم! میں نہیں سمجھتا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایسی بات کبھی بھی کہی ہ''و۔ آپ کی یہ گفتگ''و مجھ ک''و
تعالی کی منت مانی کہ اگر میں اس جہاد سے سالمتی کے ساتھ لوٹا تو واپسی پر
ٰ بہت ناگوار گزری اور میں نے ہللا
اس حدیث کے بارے میں عتبان بن مالک رضی ہللا عنہ سے ضرور پوچھوں گ''ا۔ اگ''ر میں نے انہیں ان کی ق''وم کی
مسجد میں زندہ پایا۔ آخر میں جہاد سے واپس ہ'وا۔ پہلے ت'و میں نے حج اور عم''رہ ک''ا اح'رام بان'دھا پھ''ر جب م''دینہ
واپسی ہوئی تو میں قبیلہ بنو سالم میں آیا۔ عتبان رضی ہللا عنہ جو بوڑھے اور نابینا ہو گئے تھے ،اپنی قوم کو نم''از
پڑھاتے ہوئے ملے۔ سالم پھیرنے کے بعد میں نے حاضر ہو کر آپ کو س''الم کی''ا اور بتالی''ا کہ میں فالں ہ''وں۔ پھ''ر
میں نے اس حدیث کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے مجھ سے اس مرتبہ بھی اس طرح یہ حدیث بیان کی جس ط''رح
پہلے بیان کی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 184
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1187 :
ض'' َي هَّللا ُ َح'' َّدثَنَاَ عبْ'' ُد اأْل َ ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍدَ ، ح'' َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، و ُعبَيْ'' ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم'' َرَ ر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :اجْ َعلُ''وا فِي بُيُ''وتِ ُك ْم ِم ْن َ
ص'اَل تِ ُك ْم َواَل تَتَّ ِخ' ُذوهَا قُبُ''ورًا"، َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل :قَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
بَ ، ع ْن أَي َ
ُّوب. تَابَ َعهَُ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ہم سے عبداالعلی بن حماد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،ان سے ایوب سختیانی اور عبیدہللا
بن عم''ر نے ،ان س''ے ن''افع نے اور ان س''ے ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اپنے گھروں میں بھی کچھ نمازیں پڑھا کرو اور انہیں بالکل قبریں نہ بنا لو ( کہ جہاں نماز ہی نہ
پڑھی جاتی ہو) وہیب کے ساتھ اس حدیث کو عبدالوہاب ثقفی نے بھی ایوب سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 185
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1189 :
ص'لَّى هَّللا ُ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ س ِعي ٍدَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ ح َح َّدثَنَاَ علِ ٌّيَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ِنُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم، اج َدْ ،ال َمس ِْج ِد ْال َح َر ِامَ ،و َمس ِْج ِد ال َّرس ِ
ُول َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل تُ َش ُّد الرِّ َحا ُل إِاَّل إِلَى ثَاَل ثَ ِة َم َس ِ
صى". َو َمس ِْج ِد اأْل َ ْق َ
(دوسری سند) ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے زہری نے ،ان
سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ تین
مسجدوں کے سوا کسی کے لیے کجاوے نہ باندھے جائیں۔( یعنی س''فر نہ کی''ا ج'ائے) ای'ک مس'جد الح'رام ،دوس''ری
االقصی یعنی بیت المقدس۔
ٰ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی مسجد( مسجد نبوی) اور تیسری مسجد
حدیث نمبر1190 :
احَ ، و ُعبَ ْي ' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي َع ْب' ِد هَّللا ِ األَ َغ''رِّ َ ، ع ْن أَبِي
كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َربَ ٍ ُف وقَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
"ص'اَل ةٌ فِي َم ْس' ِج ِدي هَ' َذا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم قَ''ا َلَ : ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
َع ْب ِد هَّللا ِ اأْل َ َغرِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
صاَل ٍة فِي َما ِس َواهُ ،إِاَّل ْال َمس ِْج َد ْال َح َرا َم". َخ ْي ٌر ِم ْن أَ ْل ِ
ف َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک نے زی''د بن رب''اح اور عبی''دہللا بن ابی
عبدہللا اغر سے خبر دی ،انہیں ابوعبدہلل اغر نے اور انہیں ابوہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ میری اس مسجد میں نماز مسجد الحرام کے سوا تمام مس''جدوں میں نم''از س''ے ای''ک ہ''زار درجہ
زیادہ افضل ہے۔
س ِج ِد قُبَا ٍء:
اب َم ْ
-2بَ ُ
باب :مسجد قباء کی فضیلت
www.islamicurdubooks.com 186
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1191 :
َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب' َرا ِهي َم هُ' َو ال' َّد ْو َرقِ ُّيَ ، ح' َّدثَنَا اب ُْن ُعلَيَّةَ ، أَ ْخبَ َرنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، أَ َّن اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ
ت ثُ َّم 'وف بِ ْ
'البَ ْي ِ ض'حًى فَيَطُ ُ 'ان يَ ْق' َد ُمهَا ُ
الض' َحى إِاَّل فِي يَ ْ'و َمي ِْن يَ ْ'و َم يَ ْق' َد ُم بِ َم َّكةَ ،فَإِنَّهُ َك َُص'لِّي ِم َن ُّ ان اَل ي َ َع ْنهُ َما" َك َ
'رهَ أَ ْن يَ ْخ' ُر َج ان يَأْتِي ِه ُك َّل َس ْب ٍ
ت ،فَ'إ ِ َذا َد َخ' َل ْال َم ْس' ِج َد َك' ِ ف ْال َمقَ ِامَ ،ويَ ْو َم يَأْتِي َمس ِْج َد قُبَا ٍء فَإِنَّهُ َك َ
صلِّي َر ْك َعتَي ِْن َخ ْل َ
يُ َ
ان يَ ُزو ُرهُ َرا ِكبًا َو َم ِ
اشيًا. ِّث أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ ان يُ َحد ُ صلِّ َي فِي ِه ،قَا َلَ :و َك َِم ْنهُ َحتَّى يُ َ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س'ے اس''ماعیل بن علیہ نے بی'ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا ہمیں
ایوب سختیانی نے خ''بر دی اور انہیں ن''افع نے کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا چاش''ت کی نم''از ص''رف دو دن
پڑھتے تھے۔ جب مکہ آتے کیونکہ آپ مکہ میں چاشت ہی کے وقت آتے تھے اس وقت پہلے آپ طواف ک''رتے اور
پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت پڑھتے۔ دوسرے جس دن آپ مسجد قباء میں تشریف التے آپ کا یہاں ہ''ر ہفتہ
کو آنے کا معمول تھا۔ جب آپ مسجد کے اندر آتے تو نماز پڑھے بغیر باہر نکلنا برا جانتے۔ آپ بیان کرتے تھے کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم یہاں سوار اور پیدل دونوں طرح آیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر1192 :
ت:
س ْب ٍ اب َمنْ أَتَى َم ْ
س ِج َد قُبَا ٍء ُك َّل َ -3بَ ُ
باب :جو شخص مسجد قباء میں ہر ہفتہ حاضر ہوا
www.islamicurdubooks.com 187
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1193 :
ض' َي هَّللا ُ
'ارَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ وس'ى ب ُْن إِ ْس' َما ِعي َلَ ، ح' َّدثَنَاَ عبْ' ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاُ م َ
ض ' َي 'ان َع ْب' ُد هَّللا ِ َر ِ
اشيًا َو َرا ِكبً''ا"َ ،و َك' َ
ت َم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَأْتِي َمس ِْج َد قُبَا ٍء ُك َّل َس ْب ٍ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْف َعلُهُ.
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن مسلم نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ
ٰ ہم سے
ہم س'ے عب'دہللا بن دین'ار نے بی'ان کی'ا اور ان س'ے عب'دہللا بن عم'ر رض'ی ہللا عنہم'ا نے ،انہ'وں نے کہ'ا کہ رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہر ہفتہ کو مس''جد قب''اء آتے پی''دل بھی( بعض دفعہ) اور س''واری پ''ر بھی اور عب''دہللا بن عم''ر
رضی ہللا عنہما بھی ایسا ہی کرتے۔
س ِج ِد قُبَا ٍء َم ِ
اشيًا َو َرا ِكبًا: اب إِ ْتيَا ِن َم ْ
-4بَ ُ
باب :مسجد قباء آنا کبھی سواری پر اور کبھی پیدل
حدیث نمبر1194 :
اب فَ ْ
ض ِل َما بَ ْي َن ا ْلقَ ْب ِر َوا ْل ِم ْنبَ ِر: -5بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 188
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی قبر شریف اور منبر مبارک کے درمیانی حصہ کی
فضیلت کا بیان
حدیث نمبر1195 :
ض'ةٌ ِم ْن ِريَ' ِ
'اض 'ري َر ْو َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم قَ''ا َلَ " :ما بَي َْن بَ ْيتِي َو ِم ْنبَ' ِ ْال َم ِ
ازنِ ِّيَ ر ِ
ْال َجنَّ ِة".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو ام''ام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں عب''دہللا
بن ابی بکر نے ،انہیں عباد بن تمیم نے اور انہیں( ان کے چچا) عب'دہللا بن زی'د م'ازنی رض'ی ہللا عنہ نے کہ رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر اور م''یرے اس من''بر کے درمی''ان ک''ا حص''ہ جنت کی کی''اریوں میں
سے ایک کیاری ہے۔
حدیث نمبر1196 :
اص'' ٍمَ ، ع ْن أَبِي
ص ب ِْن َع ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ خبَيْبُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
'اض ْال َجنَّ ِة
ض 'ةٌ ِم ْن ِريَ' ِ
'ري َر ْو َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ''ا َلَ " :ما بَي َْن بَ ْيتِي َو ِم ْنبَ' ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
هُ َر ْي َرةََ ر ِ
َو ِم ْنبَ ِري َعلَى َح ْو ِ
ضي".
یحیی نے ،ان سے عبیدہللا عم''ری نے بی''ان کی''ا کہ مجھ س''ے خ''بیب بن
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،ان سے
عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی زمین جنت کے ب''اغوں میں س''ے ای''ک ب''اغ ہے
اور میرا منبر قیامت کے دن میرے حوض پر ہو گا۔
ت ا ْل َم ْق ِد ِ
س: س ِج ِد بَ ْي ِ
اب َم ْ
-6بَ ُ
باب :بیت المقدس کی مسجد کا بیان
www.islamicurdubooks.com 189
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1197 :
ْت أَبَا َس'' ِعي ٍد
''ولَى ِزيَ''ا ٍد ،قَ''ا َلَ :س'' ِمع ُ َح'' َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح'' َّدثَنَاُ ش'' ْعبَةَُ ، ع ْنَ عبْ'' ِد ْال َملِ ِ
''كَ ، س'' ِمع ُ
ْت قَ َز َع'' ةََ م ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْع َج ْبنَنِيَ ،وآنَ ْقنَنِي ،قَا َل" :اَل تُ َسافِ ِر ْال َم''رْ أَةُ
ِّث بِأَرْ بَ ٍع َع ِن النَّبِ ِّي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يُ َحد ُ ْال ُخ ْد ِر َّ
يَ ر ِ
ص'اَل تَي ِْن بَ ْع' َد
ص'اَل ةَ بَ ْع' َد َ
ض' َحىَ ،واَل َ 'ر َواأْل َ ْ ص' ْو َم فِي يَ' ْ'و َمي ِْن ْالفِ ْ
ط' ِ يَ' ْ'و َمي ِْن إِاَّل َم َعهَا َز ْو ُجهَا أَ ْو ُذو َمحْ' َر ٍمَ ،واَل َ
اج َد َم ْس' ِج ِد ْال َح' َر ِام
ُبَ ،واَل تُ َش' ُّد الرِّ َح'ا ُل إِاَّل إِلَى ثَاَل ثَ' ِة َم َس' ِ الش' ْمسُ َوبَعْ' َد ْال َع ْ
ص' ِر َحتَّى تَ ْغ' ر َ طلُ' َع َّالصُّ بْح َحتَّى تَ ْ
ِ
صى َو َمس ِْج ِدي".َو َمس ِْج ِد اأْل َ ْق َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان سے عب'دالملک بن عم''یر نے بی''ان کی''ا،
انہوں نے زیاد کے غالم قزعہ سے سنا ،انہوں نے بیان کی''ا کہ میں نے اب''و س''عید خ''دری رض''ی ہللا عنہ ک''و رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے چار حدیثیں بی''ان ک''رتے ہ''وئے س''نا ج''و مجھے بہت پس''ند آئیں۔ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورت اپنے شوہر یا کسی ذی رحم محرم کے بغیر دو دن کا بھی سفر نہ کرے اور دوسری
یہ کہ عی''دالفطر' اور عی''د االض''حی دون''وں دن روزے نہ رکھے ج''ائیں۔ تیس''ری ب''ات یہ کہ ص''بح کی نم''از کے بع''د
سورج کے نکلنے تک اور عصر کے بعد س''ورج چھپ''نے ت''ک ک''وئی نف''ل نم''از نہ پ''ڑھی ج''ائے۔ چ''وتھی یہ کہ تین
'ی اور م''یری مس''جد( یع''نی
مسجدوں کے سوا کسی کے لیے کجاوے نہ باندھے جائیں۔ مس''جد الح''رام ،مس''جد االقص' ٰ
مسجد نبوی)۔
www.islamicurdubooks.com 190
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1198 :
www.islamicurdubooks.com 191
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آپ صلی ہللا علیہ وسلم بیدار ہو کر بیٹھ گئے اور چہرے سے نیند کے خمار' کو اپنے دونوں ہاتھوں سے دور ک''رنے
لگے۔ پھر سورۃ آل عمران کے آخر کی دس آیتیں پڑھیں اس کے بعد پانی کی ایک مش''ک کے پ''اس گ'ئے ج''و لٹ''ک
رہی تھی ،اس سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اچھی طرح وضو کیا ،پھر کھڑے ہو کر نم''از ش''روع کی۔ عب''دہللا بن
عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ میں بھی اٹھا اور جس طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا تھ''ا میں نے بھی
کیا اور پھر جا کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پہلو میں کھڑا ہو گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ
میرے سر پر رکھا اور میرے داہنے کان کو پکڑ کر اس''ے اپ''نے ہ''اتھ س''ے م''روڑنے لگے۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی ،پھ'ر دو رکعت پ'ڑھی ،پھ''ر دو رکعت پ''ڑھی ،پھ'ر دو رکعت پ'ڑھی ،پھ'ر دو رکعت
پڑھی ،پھر دو رکعت پڑھی۔ اس کے بعد(ایک رکعت) وتر پڑھا اور لیٹ گ''ئے۔ جب م''ؤذن آی''ا ت'و آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم دوبارہ اٹھے اور دو ہلکی رکعتیں پڑھ کر باہر نماز( فجر) کے لیے تشریف لے گئے۔
ضي ٍْلَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم' ةََ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَا اب ُْن نُ َمي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن فُ َ
اش ِّي َس''لَّ ْمنَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي ال َّ
صاَل ِة فَيَ ُر ُّد َعلَ ْينَا ،فَلَ َّما َر َج ْعنَا ِم ْن ِع ْن ِد النَّ َج ِ قَا َلُ " :كنَّا نُ َسلِّ ُم َعلَى النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة ُشغْاًل ".
َعلَ ْي ِه فَلَ ْم يَ ُر َّد َعلَ ْينَا َوقَا َل :إِ َّن فِي ال َّ
ہم سے عبدہللا بن نمیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س'ے اعمش نے بی'ان کی''ا،
ان س'ے اب''راہیم نے ،ان س'ے علقمہ نے اور ان س'ے عب'دہللا بن مس'عود رض''ی ہللا عنہ نے بی'ان کی''ا کہ( پہلے) ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھتے ہوتے اور ہم سالم کرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کا ج''واب دی''تے تھے۔
جب ہم نجاشی کے یہاں سے واپس ہوئے تو ہم نے( پہلے کی طرح نماز ہی میں) سالم کی''ا۔ لیکن اس وقت آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا بلکہ نماز سے فارغ ہو کر فرمایا کہ نماز میں آدمی کو فرصت کہاں۔
www.islamicurdubooks.com 192
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1200 :
ث ب ِْن ُش'بَي ٍْلَ ، ع ْن أَبِي سَ ، ع ْن إِ ْس' َما ِعي َلَ ، ع ْنْ ال َح' ِ
'ار ِ يس'ى هُ' َو اب ُْن يُ''ونُ َ وس'ى ، أَ ْخبَ َرنَاِ ع َ َح' َّدثَنَا إِ ْب' َرا ِهي ُم ب ُْن ُم َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َع ْم ٍرو ال َّش ْيبَانِ ِّي ، قَا َل :قَا َل لِيَ ز ْي ُد ب ُْن أَرْ قَ َم" : إِ ْن ُكنَّا لَنَتَ َكلَّ ُم فِي َّ
الص 'اَل ِة َعلَى َع ْه' ِد النَّبِ ِّي َ
ت سورة البقرة آية ،238فَأ ُ ِمرْ نَا بِال ُّس ُكو ِ
ت". تَ :حافِظُوا َعلَى ال َّ
صلَ َوا ِ احبَهُ بِ َحا َجتِ ِه َحتَّى نَ َزلَ ْ
ص ِيُ َكلِّ ُم أَ َح ُدنَا َ
عیسی بن یونس نے خ''بر دی ،انہیں اس''ماعیل بن ابی خال''د
ٰ موسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو
ٰ ہم سے ابراہیم بن
نے ،انہیں حارث' بن شبیل نے ،انہیں ابوعمرو بن سعد بن ابی ایاس شیبانی نے بتایا کہ مجھ سے زی''د بن ارقم رض''ی
ہللا عنہ نے بتالیا کہ ہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے عہد میں نماز پڑھنے میں باتیں ک''ر لی''ا ک''رتے تھے۔ ک''وئی
بھی اپ''نے ق''ریب کے نم''ازی س''ے اپ''نی ض''رورت بی''ان ک''ر دیت''ا۔ پھ''ر آیت«ح''افظوا على الص''لوات الخ» ات''ری اور
ہمیں( نماز میں) خاموش رہنے کا حکم ہوا۔
ال:
لر َج ِ يح َوا ْل َح ْم ِد فِي ال َّ
صالَ ِة لِ ِّ اب َما يَ ُجو ُز ِم َن التَّ ْ
سب ِ ِ -3بَ ُ
باب :نماز میں مردوں کا سبحان ہللا اور الحمدہلل کہنا
www.islamicurdubooks.com 193
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1201 :
از ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ سه ٍْلَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َلَ " :خ' َر َج يز ب ُْن أَبِي َح ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
الص'اَل ةُ ،فَ َج''ا َء بِاَل ٌل أَبَا بَ ْك' ٍ
'ر ت َّ ث َو َح''انَ ِ 'ار ِف ب ِْن ْال َح' ِ 'و ِ'رو ب ِْن َع' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ْ
ُص'لِ ُح بَي َْن بَنِي َع ْم' ِ النَّبِ ُّي َ
اس ،قَ''ا َل :نَ َع ْم ،إِ ْن ِش' ْئتُ ْم ،فَأَقَ''ا َم بِاَل ٌل َّ
الص'اَل ةَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَتَ ُؤ ُّم النَّ َ
س النَّبِ ُّي َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَا َلُ :حبِ َ َر ِ
وف يَ ُش'قُّهَا َش'قًّا َحتَّى قَ'ا َم الص'فُ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْم ِشي فِي ُّ صلَّى ،فَ َجا َء النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَ َفَتَقَ َّد َم أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
'ر'ان أَبُو بَ ْك' ٍ قَ ،و َك' َ ص'فِي ُح ؟ هُ' َو التَّ ْ
ص'فِي ُ ُون َما التَّ ْ
يح ،قَ''ا َل َس' ْهلٌ :هَ''لْ تَ' ْدر َ َ َ
فِي الصَّفِّ اأْل َّو ِل فَأ َخ َذ النَّاسُ بِالتَّصْ فِ ِ
الص 'فِّ فَأ َ َش 'ا َر إِلَ ْي' ِه
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم فِي َّ صاَل تِ ِه ،فَلَ َّما أَ ْكثَرُوا ْالتَفَ َ
ت ،فَإ ِ َذا النَّبِ ُّي َ ت فِي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ اَل يَ ْلتَفِ ُ
َر ِ
صلَّى". ك فَ َرفَ َع أَبُو بَ ْك ٍر يَ َد ْي ِه فَ َح ِم َد هَّللا َ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى َو َرا َءهَُ ،وتَقَ َّد َم النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ َم َكانَ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ،ان س''ے ان کے ب''اپ
ابوحازم سلمہ بن دینار نے اور ان سے سہل بن سعد رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بنو عمرو بن
عوف( قباء) کے لوگوں میں صلح کروانے تشریف الئے ،اور جب نم'از ک'ا وقت ہ'و گی'ا ت'و بالل رض'ی ہللا عنہ نے
ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ سے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تو اب تک نہیں تشریف الئے اس ل''یے اب آپ
نماز پڑھائیے۔ انہوں نے فرمایا اچھا اگر تمہ''اری خ''واہش ہے ت''و میں پڑھا دیت''ا ہ''وں۔ خ''یر بالل رض''ی ہللا عنہ نے
تکبیر کہی۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ آگے بڑھے اور نماز شروع کی۔ اتنے میں نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم تش''ریف
لے آئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم صفوں سے گزرتے ہوئے پہلی صف ت''ک پہنچ گ''ئے۔ لوگ''وں نے ہ''اتھ پ''ر ہ''اتھ
مارنا شروع کیا۔( سہل نے) کہا کہ جانتے ہو« تصفيح» کیا ہے یعنی تالیاں بجانا اور ابوبکر رضی ہللا عنہ نم''از میں
کسی ط''رف بھی دھی''ان نہیں کی''ا ک''رتے تھے ،لیکن جب لوگ''وں نے زی''ادہ تالی''اں بج''ائیں ت'و آپ مت''وجہ ہ'وئے۔ کی''ا
دیکھتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم صف میں موج''ود ہیں۔ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے اش''ارہ س'ے
انہیں اپنی جگہ رہنے کے لیے کہا۔ اس پر ابوبکر رض'ی ہللا عنہ نے ہ'اتھ اٹھ'ا ک''ر ہللا ک''ا ش'کر کی''ا اور ال'ٹے پ''اؤں
پیچھے آ گئے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم آگے بڑھ گئے۔
www.islamicurdubooks.com 194
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :نماز میں نام لے کر دعا یا بددعا کرنا یا کسی کو سالم کرنا بغیر اس کے مخاطب کئے اور
نمازی کو معلوم نہ ہو کہ اس سے نماز میں خلل آتا ہے
حدیث نمبر1202 :
ق لِلنِّ َ
سا ِء: اب التَّ ْ
صفِي ُ -5بَ ُ
باب :تالی بجانا یعنی ہاتھ پر ہاتھ مارنا صرف عورتوں کے لیے ہے
www.islamicurdubooks.com 195
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1203 :
الز ْه ِريُّ َ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن انَ ، ح َّدثَنَاُّ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ق لِلنِّ َسا ِء". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :التَّ ْسبِي ُح لِلرِّ َج ِ
ال َوالتَّصْ فِي ُ النَّبِ ِّي َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہ''ری نے بی''ان
کیا ،ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا( ،نم''از
میں اگر کوئی بات پیش آ جائے تو) مردوں کو سبحان ہللا کہنا اور عورتوں کو ہاتھ پر ہاتھ مارنا چاہیے۔( یع''نی ت''الی
بجا کر امام کو اطالع دینی چاہیے۔( نوٹ :تالی سیدھے ہاتھوں سے نہیں بلکہ سیدھے ہاتھ کو الٹے ہاتھ پر مار کر)۔
حدیث نمبر1204 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :قَ''ا َل النَّبِ ُّي انَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ' ْع ٍدَ ر ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، أَ ْخبَ َرنَاَ و ِكي ٌعَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :التَّ ْسبِي ُح للرِّ َج ِ
ال َوالتَّصْ فِي ُح لِلنِّ َسا ِء". َ
یحیی بلخی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو وکیع نے خبر دی ،انہیں سفیان ثوری نے ،انہیں ابوحازم سلمہ بن دینار
ٰ ہم سے
نے اور انہیں سہل بن سعد رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا ،س''بحان ہللا کہن''ا م''ردوں
کے لیے ہے اور عورتوں کے لیے تالی بجانا۔
www.islamicurdubooks.com 196
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1205 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِْثَ :ح َّدثَنِي َج ْعفَرٌَ ،ع ْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن هُرْ ُم َز ،قَا َل :قَ''ا َل أَبُو هُ َر ْي' َرةَ َر ِ َوقَا َل اللَّي ُ
ت :يَا ت :يَا ُج' َر ْيجُ ،قَ''ا َل :اللَّهُ َّم أُ ِّمي َو َ
ص'اَل تِي ،قَ''الَ ْ ت ا ْم َرأَةٌ ا ْبنَهَا َوهُ َو فِي َ
ص ْو َم َع ٍة ،قَالَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :نَا َد ِ
َ
www.islamicurdubooks.com 197
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'وت ُج' َر ْي ٌج َحتَّى ت :اللَّهُ َّم اَل يَ ُم' ُ صاَل تِي ،قَ''الَ ْ ت :يَا ُج َر ْيجُ ،قَا َل :اللَّهُ َّم أُ ِّمي َو َ
صاَل تِي ،قَالَ ْ ُج َر ْيجُ ،قَا َل :اللَّهُ َّم أُ ِّمي َو َ
ت ،فَقِي َل لَهَ''اِ :م َّم ْن هَ' َذا ْال َولَ' ُد ؟ ت تَأْ ِوي إِلَى َ
ص ْو َم َعتِ ِه َرا ِعيَةٌ تَرْ َعى ْال َغنَ َم فَ َولَ' َد ْ يَ ْنظُ َر فِي ُوجُو ِه ْال َميَا ِم ِ
يسَ ،و َكانَ ْ
ك؟ ص ْو َم َعتِ ِه ،قَا َل ُج َر ْيجٌ :أَي َْن هَ ِذ ِه الَّتِي تَ ْز ُع ُم أَ َّن َولَ َدهَا لِي ؟ قَا َل :يَا بَ''ابُوسُ َم ْن أَبُ''و َ ْج ،نَ َز َل ِم ْن َ تِ :م ْن ُج َري ٍ قَالَ ْ
قَا َلَ :را ِعي ْال َغنَ ِم
اور لیث بن س''عد نے کہ''ا کہ مجھ س''ے جعف 'ر' بن ربیعہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عب''دالرحمٰ ن بن ہرم''ز اع''رج نے کہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( ،بنی اسرائیل کی) ای''ک ع''ورت نے
اپنے بیٹے کو پکارا ،اس وقت وہ عبادت خانے میں تھا۔ ماں نے پکارا کہ اے جریج! ج''ریج( پس و پیش میں پ''ڑ گی''ا
اور دل میں) کہنے لگا کہ اے ہللا! میں اب ماں کو دیکھوں یا نماز کو۔ پھ''ر م''اں نے پک''ارا :اے ج''ریج!( وہ اب بھی
اس پس و پیش میں تھ''ا) کہ اے ہللا! م''یری م''اں اور م''یری نم''از! م''اں نے پھ''ر پک''ارا :اے ج''ریج!( وہ اب بھی
یہی) سوچے جا رہا تھا۔ اے ہللا! میری ماں اور میری نماز!( آخر) ماں نے تنگ ہو کر بددعا کی اے ہللا! ج''ریج ک''و
موت نہ آئے جب تک وہ فاحشہ عورت کا چہرہ نہ دیکھ لے۔ جریج کی عبادت گاہ کے ق''ریب ای''ک چ''رانے والی آی''ا
کرتی تھی جو بکریاں چراتی تھی۔ اتفاق سے اس کے بچہ پیدا ہوا۔ لوگوں نے پوچھ''ا کہ یہ کس ک''ا بچہ ہے؟ اس نے
کہا کہ جریج کا ہے۔ وہ ایک مرتبہ اپنی عبادت گاہ سے نکل کر میرے پاس رہا تھا۔ ج''ریج نے پوچھ''ا کہ وہ ع''ورت
کون ہے؟ جس نے مجھ پر تہمت لگائی ہے کہ اس کا بچہ مجھ سے ہے۔( عورت بچے کو لے کر آئی تو) انہوں نے
بچے سے پوچھا کہ بچے! تمہارا باپ کون؟ بچہ بول پڑا کہ ایک بکری چرانے واال گڈریا میرا باپ ہے۔
صالَ ِة: ح ا ْل َح َ
صى فِي ال َّ س ِ
اب َم ْ
-8بَ ُ
باب :نماز میں کنکری اٹھانا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر1207 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةَ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيُ م َع ْيقِيبٌ ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح' َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح' َّدثَنَاَ ش' ْيبَ ُ
ْث يَ ْس ُج ُد ،قَا َل :إِ ْن ُك ْن َ
ت فَا ِعاًل فَ َو ِ
اح َدةً". َو َسلَّ َم ،قَا َل" :فِي ال َّرج ُِل يُ َس ِّوي التُّ َر َ
اب َحي ُ
www.islamicurdubooks.com 198
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ِش َّد ِة ْال َحرِّ ،فَإ ِ َذا لَ ْم يَ ْستَ ِط ْع أَ َح ُدنَا أَ ْن يُ َم ِّك َن َوجْ هَهُ ِم َن اأْل َرْ ِ
ض بَ َس'طَ صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ
" ُكنَّا نُ َ
ثَ ْوبَهُ فَ َس َج َد َعلَ ْي ِه".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے غ''الب بن قط''ان نے
بیان کیا ،ان سے بکر بن عبدہللا م''زنی نے اور ان س''ے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے کہ ہم س''خت گرمی''وں میں
جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے اور چہرے کو زمین پر پوری طرح رکھنا مشکل ہو جاتا تو
اپنا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 199
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ،ان س''ے ابوالنض''ر س''الم
بن ابی امیہ نے ،ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہ''ا نے فرمای''ا کہ میں اپن''ا پ''اؤں
ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''امنے پھیال لی''تی تھی اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نم''از پڑھتے ہ''وتے جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرنے لگتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم مجھے ہاتھ لگاتے ،میں پاؤں سمیٹ لی''تی ،پھ''ر
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے تو میں پھیال لیتی۔
حدیث نمبر1210 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ش'بَابَةَُ ، ح' َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِزيَ''ا ٍدَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ي فَ''أ َ ْم َكنَنِي هَّللا ُ ي لِيَ ْقطَ َع َّ
الص'اَل ةَ َعلَ َّ ض لِي فَ َش َّد َعلَ َّ
ان َع َر َصاَل ةً ،قَا َل" :إِ َّن ال َّش ْيطَ َ صلَّى َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم"أَنَّهُ َ
َ
ُ
ان َعلَ ْي ِه ال َّساَل مَ :ربِّ
ت قَ ْو َل ُسلَ ْي َم َ ت أَ ْن أوثِقَهُ إِلَى َس ِ
اريَ ٍة َحتَّى تُصْ بِحُوا فَتَ ْنظُرُوا إِلَ ْي ِه ،فَ َذ َكرْ ُ ِم ْنهُ ،فَ َذ َعتُّهُ َولَقَ ْد هَ َم ْم ُ
ال أَيْ َخنَ ْقتُ'هُ 'ذ ِض ' ُر ب ُْن ُش' َمي ٍْل فَ َذ َعتُّهُ بِال' َّ هَبْ لِي ُم ْل ًكا اَل يَ ْنبَ ِغي أِل َ َح' ٍد ِم ْن بَ ْع' ِدي ،فَ ' َر َّدهُ هَّللا ُ َخ ِ
اس 'يًا" ،ثُ َّم قَ''ا َل :النَّ ْ
ص َوابُ فَ َد َعتُّهُ إِاَّل أَنَّهُ َك َذا قَا َل بِتَ ْش ِدي ِد ْال َعي ِْن ون سورة الطور آية 13أَيْ يُ ْدفَع َ
ُون َوال َّ َوفَ َد َّعتُّهُ ِم ْن قَ ْو ِل هَّللا ِ :يَ ْو َم يُ َد ُّع َ
َوالتَّا ِء.
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شبابہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
محمد بن زیاد نے بیان کیا ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے کہ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ایک نماز پڑھی پھر فرمایا کہ میرے سامنے ایک شیطان آ گیا اور کوش''ش ک''رنے لگ''ا کہ
تعالی نے اس کو میرے قابو میں کر دیا میں نے اس کا گال گھونٹا یا اس کو دھکیل دیا۔
ٰ میری نماز توڑ دے۔ لیکن ہللا
آخر میں میرا ارادہ ہوا کہ اس'ے مس'جد کے ای'ک س'تون س'ے بان'دھ دوں اور جب ص'بح ہ'و ت'و تم بھی دیکھ'و۔ لیکن
مجھے سلیمان علیہ السالم کی دعا یاد آ گئی اے ہللا! مجھے ایسی سلطنت عطا کیجیو جو میرے بعد کس''ی اور ک''و نہ
تعالی نے اسے ذلت کے ساتھ بھگا دی'ا۔ اس کے بع'د نض'ر بن ش'میل
ٰ ملے (اس لیے میں نے اسے چھوڑ دیا) اور ہللا
تعالی کے اس
ٰ نے کہا کہ« ذعته» ذال سے ہے۔ جس کے معنی ہیں کہ میں نے اس کا گال گھونٹ دیا اور« دعته» ہللا
www.islamicurdubooks.com 200
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
قول سے لیا گیا ہے۔« يوم يدعون» جس کے معنی ہیں قیامت کے دن وہ دوزخ کی طرف دھکیلے جائیں گے۔ درست
پہال ہی لفظ ہے۔ البتہ شعبہ نے اسی طرح عین اور تاء کی تشدید کے ساتھ بیان کیا ہے۔
حدیث نمبر1211 :
'ر إِ َذا ُوريَّةَ فَبَ ْينَا أَنَا َعلَى ُجر ِ
ُف نَهَ' ٍ از نُقَاتِ ُل ْال َحر ِ س قَا َلُ :كنَّا بِاأْل َ ْه َو ِق ب ُْن قَ ْي ٍ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْز َر ُ
از ُعهُ َو َج َع َل يَ ْتبَ ُعهَا ،قَا َل ُش ْعبَةُ هُ َو أَبُو بَرْ َزةَ اأْل َ ْسلَ ِم ُّي ، فَ َج َع'' َل صلِّي َوإِ َذا لِ َجا ُم َدابَّتِ ِه بِيَ ِد ِه ،فَ َج َعلَ ِ
ت ال َّدابَّةُ تُنَ ِ َر ُج ٌل يُ َ
ف ال َّش ْي ُخ قَا َل :إِنِّي َس ِمع ُ
ْت قَ ْولَ ُك ْم َوإِنِّي َغ' َز ْو ُ
ت َم' َع ص َر َ ج ،يَقُولُ :اللَّهُ َّم ا ْف َعلْ بِهَ َذا ال َّشي ِ
ْخ ،فَلَ َّما ا ْن َ ار ِ َر ُج ٌل ِم ْن ْال َخ َو ِ
ت أَ ْن أُ َر ِ
اج َع ت تَي ِْسي َرهَُ ،وإِنِّي إِ ْن ُك ْن ُ
ت َوثَ َمانِ َي َو َش ِه ْد ُت أَ ْو َس ْب َع َغ َز َوا ٍ
ت َغ َز َوا ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِس َُّول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ي ِم ْن أَ ْن أَ َد َعهَا تَرْ ِج ُع إِلَى َمأْلَفِهَا فَيَ ُش ُّ
ق َعلَ َّ
ي". َم َع َدابَّتِي أَ َحبُّ إِلَ َّ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان سے ارزق بن قیس نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم
اہواز میں( جو کئی بستیاں ہیں بصرہ اور ایران کے بیچ میں) خارجیوں سے جنگ کر رہے تھے۔ ایک ب''ار میں نہ''ر
کے کنارے بیٹھا تھا۔ اتنے میں ایک شخص(ابوبرزہ صحابی رضی ہللا عنہ) آیا اور نماز پڑھنے لگا۔ کیا دیکھتا ہ''وں
کہ ان کے گھوڑے کی لگام ان کے ہاتھ میں ہے۔ اچانک گھوڑا ان س'ے چھ'وٹ ک''ر بھ''اگنے لگ''ا۔ ت'و وہ بھی اس ک''ا
پیچھا کرنے لگے۔ شعبہ نے کہا یہ ابوبرزہ اسلمی رض''ی ہللا عنہ تھے۔ یہ دیکھ ک''ر خ''وارج میں س''ے ای''ک ش''خص
کہنے لگا کہ اے ہللا! اس شیخ کا ناس کر۔ جب وہ شیخ واپس لوٹے تو فرمای''ا کہ میں نے تمہ''اری ب''اتیں س''ن لی ہیں۔
میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ چھ یا سات یا آٹھ جہادوں میں شرکت کی ہے اور میں نے آپ ص''لی
www.islamicurdubooks.com 201
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا علیہ وسلم کی آسانیوں کو دیکھا ہے۔ اس لیے مجھے یہ اچھا معلوم ہوا کہ اپن''ا گھ''وڑا س''اتھ لے ک''ر لوٹ''وں نہ کہ
اس کو چھوڑ دوں وہ جہاں چاہے چل دے اور میں تکلیف اٹھاؤں۔
حدیث نمبر1212 :
تَ عائِ َش 'ةً:
'ريِّ َ ، ع ْنُ ع''رْ َوةَ ، قَ''ا َل :قَ''الَ ْ 'ل ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ' ٍ
اس'تَ ْفتَ َحصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ َرأَ سُو َرةً طَ ِويلَةً ثُ َّم َر َك' َع فَأَطَ''ا َل ،ثُ َّم َرفَ' َع َر ْأ َس'هُ ،ثُ َّم ْ
ت ال َّش ْمسُ فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
" َخ َسفَ ِ
ت هَّللا ِ ،فَ'إ ِ َذا َرأَ ْيتُ ْم ك فِي الثَّانِيَ ِة ،ثُ َّم قَا َل :إِنَّهُ َما آيَتَ ِ
ان ِم ْن آيَ''ا ِ ضاهَا َو َس َج َد ،ثُ َّم فَ َع َل َذلِ َ بِسُو َر ٍة أُ ْخ َرى ،ثُ َّم َر َك َع َحتَّى قَ َ
ْت أُ ِري ُد أَ ْن آ ُخ' َذ قِ ْ
طفًا ِم َن صلُّوا َحتَّى يُ ْف َر َج َع ْن ُك ْم ،لَقَ ْد َرأَ ْيتُنِي فِي َمقَا ِمي هَ َذا ُك َّل َش ْي ٍء ُو ِع ْدتُهَُ ،حتَّى لَقَ ْد َرأَي ُ َذلِ َ
ك فَ َ
تَ ،و َرأَي ُ
ْت فِيهَا ين َرأَ ْيتُ ُم''ونِي' تَ''أ َ َّخرْ ُ
ْض'ا ِح َ ت أَتَقَ َّد ُمَ ،ولَقَ ْد َرأَي ُ
ْت َجهَنَّ َم يَحْ ِط ُم بَع ُ
ْض'هَا بَع ً ين َرأَ ْيتُ ُمونِي َج َع ْل ُ
ْال َجنَّ ِة ِح َ
َع ْم َرو ب َْن لُ َح ٍّي َوهُ َو الَّ ِذي َسي َ
َّب ال َّس َوائِ َ
ب".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو عبدہللا بن مب'ارک نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ ہم ک''و ی'ونس نے خ''بر دی،
انہیں زہری نے ،ان سے عروہ نے بیان کیا کہ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بتالی''ا کہ جب س''ورج گ''رہن لگ''ا ت''و ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم( نماز کے لیے) کھڑے ہوئے اور ایک لم''بی س''ورت پ''ڑھی۔ پھ''ر رک''وع کی''ا اور بہت لمب''ا
رکوع کیا۔ پھر سر اٹھایا اس کے بعد دوسری س'ورت ش'روع ک'ر دی ،پھ'ر رک'وع کی'ا اور رک'وع پ'ورا ک'ر کے اس
رکعت کو ختم کیا اور سجدے میں گئے۔ پھ'ر دوس'ری رکعت میں بھی آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے اس'ی ط''رح کی'ا،
نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ سورج اور چاند ہللا کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔
اس لیے جب تم ان میں گرہن دیکھو تو نماز شروع کر دو جب تک کہ یہ ص'اف ہ'و ج'ائے اور دیکھ'و میں نے اپ'نی
اسی جگہ سے ان تمام چیزوں کو دیکھ لیا ہے جن کا مجھ سے وعدہ ہے۔ یہاں تک کہ میں نے یہ بھی دیکھ''ا کہ میں
جنت کا ایک خوشہ لینا چاہتا ہوں۔ ابھی تم لوگ'وں نے دیکھ'ا ہ'و گ'ا کہ میں آگے بڑھنے لگ'ا تھ'ا اور میں نے دوزخ
بھی دیکھی( اس حالت میں کہ) بعض آگ بعض آگ کو کھائے جا رہی تھی۔ تم لوگوں نے دیکھ''ا ہ''و گ''ا کہ جہنم کے
اس ہولناک منظر کو دیکھ کر میں پیچھے ہٹ گیا تھا۔ میں نے جہنم کے اندر عمرو بن لحیی کو دیکھا۔ یہ وہ ش''خص
www.islamicurdubooks.com 202
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہے جس نے سانڈ کی رسم عرب میں جاری کی تھی۔( نوٹ :سانڈ کی رسم سے مراد کہ اونٹ''نی ک''و غ''یر ہللا کے ن''ام
حتی کہ سواری اور دودھ بھی نہ دھونا۔)
پر چھوڑ دینا ٰ
حدیث نمبر1213 :
صلَّى ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ بَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
'ل ْال َم ْس' ِج ِد َوقَ''ا َل :إِ َّن هَّللا َ قِبَ' َل أَ َح' ِد ُك ْم ،فَ'إ ِ َذا َك َ
'ان فِي هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى نُ َخا َم' ةً فِي قِ ْبلَ' ِة ْال َم ْس' ِج ِد فَتَ َغيَّظَ َعلَى أَ ْه' ِ
ق أَ َح' ُد ُك ْم صاَل تِ ِه فَاَل يَ ْب ُزقَ َّن أَ ْو قَا َل اَل يَتَنَ َّخ َم َّن ،ثُ َّم نَ' َز َل فَ َحتَّهَا بِيَ' ِد ِه"َ ،وقَ''ا َل اب ُْن ُع َم' َر َر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا :إِ َذا بَ' َز َ َ
فَ ْليَ ْب ُز ْق َعلَى يَ َس ِ
ار ِه.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے ایوب سختیانی نے،
ان سے نافع نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے ای''ک دفعہ مس''جد
میں قبلہ کی طرف رینٹ دیکھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں موجود لوگوں پر بہت ن''اراض ہ''وئے اور فرمای''ا
تعالی تمہارے سامنے ہے اس لیے نماز میں تھوکا نہ کرو ،یا یہ فرمایا کہ رینٹ نہ نکاال ک''رو۔ پھ''ر آپ ص''لی
ٰ کہ ہللا
ہللا علیہ وسلم اترے اور خود ہی اپنے ہاتھ سے اسے کھرچ ڈاال۔ ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ''ا کہ جب کس''ی ک''و
تھوکنا ضروری ہو تو اپنی بائیں طرف تھوک لے۔
www.islamicurdubooks.com 203
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1214 :
ص'لَّى هَّللا ُ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ ْت قَتَ''ا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌدَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
صالَتُهُ: صالَتِ ِه لَ ْم تَ ْف ُ
س ْد َ ال فِي َ
الر َج ِ صفَّ َ
ق َجا ِهالً ِم َن ِّ اب َمنْ َ
-13بَ ُ
باب :اگر کوئی مرد مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے نماز میں دستک دے تو اس کی نماز فاسد نہ
ہو گی
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َع ِن النَّبِ ِّي َ
فِي ِه َس ْه ُل ب ُْن َس ْع ٍد َر ِ
اس باب میں سہل بن سعد رضی ہللا عنہ کی ایک روایت نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 204
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1215 :
صالَ ِة:
سالَ َم فِي ال َّ
اب الَ يَ ُر ُّد ال َّ
-15بَ ُ
باب :نماز میں سالم کا جواب ( زبان سے ) نہ دے
حدیث نمبر1216 :
شَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم' ةََ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َل:
ضي ٍْلَ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي َش ْيبَةََ ، ح َّدثَنَا اب ُْن فُ َ
ي ،فَلَ َّما َر َج ْعنَا َس'لَّ ْم ُ
ت َعلَ ْي' ِه فَلَ ْم يَ' ُر َّد َعلَ َّ
ي الص'اَل ِة فَيَ' ُر ُّد َعلَ َّ ت أُ َسلِّ ُم َعلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي َّ " ُك ْن ُ
صاَل ِة لَ ُشغْاًل ".
َوقَا َل :إِ َّن فِي ال َّ
ہم سے عبدہللا بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن فضیل نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے اعمش نے ،ان س''ے اب''راہیم
نے ،ان سے علقمہ نے اور ان سے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے کہا کہ( ابتداء اسالم میں) نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم جب نماز میں ہوتے تو میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کرتا تو آپ صلی ہللا علیہ وس''لم ج''واب دی''تے
تھے۔ مگر جب ہم( حبشہ سے جہ''اں ہج''رت کی تھی) واپس آئے ت''و میں نے( پہلے کی ط''رح نم''از میں) س''الم کی''ا۔
مگر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا( کیونکہ اب نم''از میں ب''ات چیت وغ''یرہ کی مم''انعت ن''ازل ہ''و
گئی تھی) اور فرمایا کہ نماز میں اس سے مشغولیت ہوتی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 205
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1217 :
ثَ ، ح َّدثَنَاَ كثِ''ي ُر ب ُْن ِش' ْن ِظيرَ ، ع ْنَ عطَ''ا ِء ب ِْن أَبِي َربَ' ٍ
'احَ ، ع ْنَ ج''ابِ ِر ب ِْن َع ْب' ِد َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم فِي َحا َج' ٍة لَ 'هُ فَ''ا ْنطَلَ ْق ُ
ت ثُ َّم َر َجع ُ
ْت َوقَ ' ْد ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل" :بَ َعثَنِي َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
اللَّ ِه َر ِ
ت فِي ي فَ َوقَ' َع فِي قَ ْلبِي َما هَّللا ُ أَ ْعلَ ُم بِ' ِه ،فَقُ ْل ُ ت َعلَ ْي' ِه فَلَ ْم يَ' ُر َّد َعلَ َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم فَ َس'لَّ ْم ُي َ ض ْيتُهَا ،فَأَتَي ُ
ْت النَّبِ َّ قَ َ
ي فَ َوقَ' َع فِي ت َعلَ ْي' ِه ،ثُ َّم َس'لَّ ْم ُ
ت َعلَ ْي' ِه فَلَ ْم يَ' ُر َّد َعلَ َّ ي أَنِّي أَ ْبطَ''أْ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج َد َعلَ َّ نَ ْف ِسي لَ َع َّل َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت أُ َ
ص'لِّيَ ،و َك' َ
'ان ك أَنِّي ُك ْن ُ
ي فَقَ''ا َل :إِنَّ َما َمنَ َعنِي أَ ْن أَ ُر َّد َعلَ ْي' َ قَ ْلبِي أَ َش ُّد ِم َن ْال َم َّر ِة اأْل ُولَى ،ثُ َّم َس'لَّ ْم ُ
ت َعلَ ْي' ِه فَ' َر َّد َعلَ َّ
احلَتِ ِه ُمتَ َوجِّ هًا إِلَى َغي ِْر ْالقِ ْبلَ ِة".
َعلَى َر ِ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے کثیر بن شنظیر نے بی''ان کی''ا ،ان
سے عطاء بن ابی رباح نے ان سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے
اپنی ایک ضرورت کے لیے( غزوہ بنی مصطلق میں) بھیجا۔ میں واپس آیا اور میں نے کام پورا کر دیا تھا۔ پھر میں
نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر' ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم ک''و س''الم کی''ا۔ لیکن آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا۔ میرے دل میں ہللا جانے کیا ب''ات آئی اور میں نے اپ'نے دل میں کہ''ا کہ ش''اید
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مجھ پر اس لیے خفا ہیں کہ میں دیر سے آی''ا ہ''وں۔ میں نے پھ''ر دوب''ارہ س''الم کی''ا اور
جب اس مرتبہ بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کوئی جواب نہ دیا تو اب م''یرے دل میں پہلے س''ے بھی زی''ادہ خی''ال
آیا۔ پھر میں نے( تیسری مرتبہ) سالم کیا ،اور اب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب دی''ا اور فرمای''ا کہ پہلے ج''و دو
بار میں نے جواب نہ دیا تو اس وجہ سے تھا کہ میں نماز پ''ڑھ رہ''ا تھ''ا ،اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم اس وقت اپ''نی
اونٹنی پر تھے اور اس کا رخ قبلہ کی طرف نہ تھا بلکہ دوسری طرف تھا۔
www.islamicurdubooks.com 206
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1218 :
صلَّى
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :بَلَ َغ َرسُو َل هَّللا ِ َ يزَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ْع ٍدَ ر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
س ص ' َحابِ ِه ،فَ ُحبِ َس ِم ْن أَ ْ ان بَ ْينَهُ ْم َش ْي ٌء فَ َخ َر َج يُصْ لِ ُح بَ ْينَهُ ْم فِي أُنَ''ا ٍ ف بِقُبَا ٍء َك َهَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َّن بَنِي َع ْم ِرو ب ِْن َع ْو ٍ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،فَقَ''ا َل :يَا أَبَا بَ ْك' ٍ
'ر إِ َّن 'ر َر ِصاَل ةُ فَ َج''ا َء بِاَل إٌل ِ لَى أَبِي بَ ْك' ٍ
ت ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َحانَ ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ،فَأَقَ''ا َم
اس ؟ قَ''ا َل :نَ َع ْم ،إِ ْن ِش' ْئ َ ك أَ ْن تَ ُؤ َّم النَّ َ
صاَل ةُ ،فَهَلْ لَ َ
ت ال َّس َوقَ ْد َحانَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد ُحبِ َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْم ِش'ي فِياسَ ،و َج''ا َء َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ فَ َكبَّ َر لِلنَّ ِ
'ر َر ِ الص'اَل ةَ َوتَقَ' َّد َم أَبُو بَ ْك' ٍ
بِاَل ٌل َّ
َ ً
وف يَ ُشقُّهَا َشقّا َحتَّى قَا َم فِي الصَّفِّ فَأ َخ َذ النَّاسُ فِي التَّصْ فِ ِ
يح ،قَا َل َس ْهلٌ :التَّصْ فِي ُح هُ َو التَّصْ فِي ُ
ق ،قَا َلَ :و َك َ
ان الصُّ فُ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم فَأ َ َش'ا َر صاَل تِ ِه ،فَلَ َّما أَ ْكثَ َر النَّاسُ ْالتَفَ َ
ت فَإ ِ َذا َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت فِي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ اَل يَ ْلتَفِ ُ
أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
الص''فِّ ،ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ َدهُ فَ َح ِم َد هَّللا َ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى َو َرا َءهُ َحتَّى قَا َم فِي َّ صلِّ َي ،فَ َرفَ َع أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ إِلَ ْي ِه يَأْ ُم ُرهُ أَ ْن يُ َ
يناس ،فَقَ''ا َل :يَا أَيُّهَا النَّاسُ َما لَ ُك ْم ِح َ اس ،فَلَ َّما فَ َر َغ أَ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ
صلَّى لِلنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
َوتَقَ َّد َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص'اَل تِ ِه فَ ْليَقُ'لْ ُس' ْب َح َ
ان هَّللا ِ ،ثُ َّم يح ،إِنَّ َما التَّ ْ
ص'فِي ُح لِلنِّ َس'ا ِء َم ْن نَابَ'هُ َش' ْي ٌء فِي َ نَابَ ُك ْم َش ْي ٌء فِي ال َّ َ ْ
صاَل ِة أ َخذتُ ْم بِالتَّصْ فِ ِ
ك ؟ ،قَا َل أَبُو بَ ْك' ٍ
'ر: ين أَ َشرْ ُ
ت إِلَ ْي َ ك أَ ْن تُ َ
صلِّ َي لِلنَّ ِ
اس ِح َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَقَا َل :يَا أَبَا بَ ْك ٍر َما َمنَ َع َ
ت إِلَى أَبِي بَ ْك ٍر َر ِ
ْالتَفَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ ان يَ ْنبَ ِغي اِل ب ِْن أَبِي قُ َحافَةَ أَ ْن يُ َ
صلِّ َي بَي َْن يَ َديْ َرس ِ َما َك َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی ح''ازم نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوح''ازم
سلمہ بن دینار نے اور ان سے سہل بن سعد رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ خبر پہنچی کہ
قباء کے قبیلہ بنو عمرو بن عوف میں کوئی جھگڑا ہو گیا ہے۔ اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کئی اصحاب کو ساتھ
لے کر ان میں صلح کرانے کے لیے تشریف لے گئے۔ وہ''اں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ص''لح ص''فائی کے ل'یے ٹھہ''ر
گئے۔ ادھر نماز کا وقت ہو گیا تو بالل رضی ہللا عنہ نے ابوبکر رضی ہللا عنہ سے کہا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نہیں آئے اور نماز کا وقت ہو گیا ،تو کیا آپ لوگ''وں ک''و نم''از پڑھائیں گے؟ آپ نے ج''واب دی''ا کہ ہ''اں اگ''ر تم
چاہتے ہو تو پڑھا دوں گا۔ چنانچہ بالل رضی ہللا عنہ نے تکبیر کہی اور ابوبکر رضی ہللا عنہ نے آگے بڑھ کر نیت
باندھ لی۔ اتنے میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بھی تشریف لے آئے اور صفوں سے گ''زرتے ہ''وئے آپ ص''لی ہللا
علیہ وس''لم پہلی ص''ف میں آ کھ''ڑے ہ''وئے ،لوگ''وں نے ہ''اتھ پ''ر ہ''اتھ م''ارنے ش''روع ک''ر دی''ئے۔( س''ہل نے کہ''ا
کہ« تصفيح» کے معنی« تصفيق» کے ہیں) آپ نے بیان کیا کہ ابوبکر رضی ہللا عنہ نم'از میں کس'ی ط'رف مت'وجہ
www.islamicurdubooks.com 207
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نہیں ہوتے تھے۔ لیکن جب لوگوں نے بہت دستکیں دیں تو انہوں نے دیکھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کھ''ڑے
ہیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اشارہ سے ابوبکر کو نماز پڑھانے کے لیے کہا۔ اس پر ابوبکر رضی ہللا عنہ
تعالی کا شکر ادا کیا اور پھر الٹے پ''اؤں پیچھے کی ط''رف چلے آئے اور ص''ف میں کھ''ڑے ہ''و
ٰ نے ہاتھ اٹھا کر ہللا
گئے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے آگے ب'ڑھ ک'ر نم'از پڑھائی۔ نم'از س'ے ف'ارغ ہ'و ک'ر آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ لوگو! یہ کیا بات ہے کہ جب نماز میں کوئی ب''ات پیش آتی ہے ت''و
تم تالیاں بجانے لگتے ہو۔ یہ مسئلہ تو عورتوں کے لیے ہے۔ تمہیں اگ''ر نم''از میں ک''وئی ح''ادثہ پیش آئے تو«س''بحان
هللا» کہ'ا ک'رو۔ اس کے بع'د آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم اب'وبکر رض'ی ہللا عنہ کی ط'رف مت'وجہ ہ'وئے اور فرمای'ا کہ
ابوبکر! میرے کہنے کے باوجود تم نے نماز کیوں نہیں پڑھائی؟ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے ع''رض کی''ا کہ ابوقح''افہ
کے بیٹے کو زیب نہیں دیتا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی موجودگی میں نماز پڑھائے۔
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي ' َرةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َل" :نُ ِه َي َع ْن 'انَ ، ح' َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
َح' َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم' ِ
ينَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه صاَل ِة"َ ،وقَ''ا َلِ ه َش'ا ٌمَ وأَبُو ِهاَل ٍلَ : ع ْن اب ِْن ِس' ِ
ير َ ْالخَصْ ِر فِي ال َّ
َو َسلَّ َم.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے ای''وب س''ختیانی نے ،ان س''ے محم''د
بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نماز میں پہلو پر ہاتھ رکھنے سے منع کیا گیا تھا۔ ہشام اور
ابوہالل محمد بن سلیم نے ،ابن سیرین س'ے اس ح'دیث ک'و روایت کی'ا ،وہ اب'وہریرہ رض'ی ہللا عنہ س'ے اور وہ ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 208
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1220 :
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌدَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :نُ ِه َي
صرًا". أَ ْن يُ َ
صلِّ َي ال َّر ُج ُل ُم ْختَ ِ
یحیی بن سعید قط''ان نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ہش''ام بن حس''ان
ٰ ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
فردوس''ی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے محم''د بن س''یرین نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلو پر ہاتھ رکھ کر نماز پڑھنے سے منع فرمایا۔
حدیث نمبر1221 :
ُورَ ، ح َّدثَنَاَ ر ْو ٌحَ ، ح َّدثَنَاُ ع َم ُر هُ َو اب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َكةََ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن
ق ب ُْن َم ْنص ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ص' َر ،فَلَ َّما َس'لَّ َم قَ''ا َم َس' ِريعًا َد َخ' َل َعلَى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال َع ْ صلَّي ُ
ْت َم َع النَّبِ ِّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :
ثَ ر ِ ار ِْال َح ِ
ت َوأَنَا فِي َّ
الص'اَل ِة تِبْ'رًا ِع ْن' َدنَا ْض نِ َسائِ ِه ،ثُ َّم َخ َر َج َو َرأَى َما فِي ُوجُو ِه ْالقَ ْو ِم ِم ْن تَ َعجُّ بِ ِه ْم لِسُرْ َعتِ ِه ،فَقَا َلَ :ذ َك'رْ ُ
بَع ِ
يت ِع ْن َدنَا ،فَأ َ َمرْ ُ
ت بِقِ ْس َمتِ ِه". ت أَ ْن يُ ْم ِس َي أَ ْو يَبِ َ
فَ َك ِر ْه ُ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س'ے روح بن عب''ادہ نے ،کہ''ا کہ ہم س'ے عم''ر نے ج''و س''عید کے
بیٹے ہیں ،انہوں نے کہ''ا کہ مجھے ابن ابی ملیکہ نے خ''بر دی عقبہ بن ح''ارث رض''ی ہللا عنہ س''ے ،انہ''وں نے کہ''ا
کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''الم پھ''یرتے ہی
www.islamicurdubooks.com 209
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بڑی تیزی سے اٹھے اور اپنی ایک بیوی کے حجرہ' میں تشریف لے گئے ،پھر باہر تشریف الئے۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے اپنی جلدی پر اس تعجب و حیرت کو محسوس کیا جو صحابہ کے چہروں سے ظاہر ہ'و رہ''ا تھ''ا ،اس ل'یے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز میں مجھے سونے کا ایک ڈال یاد آ گیا جو ہمارے پاس تقسیم سے ب''اقی رہ
گیا تھا۔ مجھے برا معلوم ہوا کہ ہمارے پاس وہ شام تک یا رات تک رہ جائے۔ اس لیے میں نے اسے تقسیم کرنے کا
حکم دے دیا۔
حدیث نمبر1222 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :قَا َل َرسُو ُل ج ، قَا َل :قَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةََ ر ِ َ
ْثَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ٍرَ ، ع ْن اأْل ْع َر ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ت ْال ُم' َؤ ِّذ ُن ض َراطٌ َحتَّى اَل يَ ْس ' َم َع التَّأْ ِذ َ
ين ،فَ 'إ ِ َذا َس' َك َ ان لَهُ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أُ ِّذ َن بِال َّ
صاَل ِة أَ ْدبَ َر ال َّش ْيطَ ُ هَّللا ِ َ
ص'لَّى"، ي َك ْم َ ت أَ ْقبَ َل فَاَل يَ َزا ُل بِ ْال َمرْ ِء يَقُو ُل لَهُ ْاذ ُك''رْ َما لَ ْم يَ ُك ْن يَ' ْ'ذ ُك ُر َحتَّى اَل يَ' ْد ِر َ ب أَ ْدبَ َر ،فَإ ِ َذا َس َك َ أَ ْقبَ َل فَإ ِ َذا ثُ ِّو َ
ك فَ ْليَ ْس ُج ْد َسجْ َدتَي ِْن َوهُ َو قَا ِع ٌدَ ،و َس ِم َعهُ أَبُو َسلَ َمةَ ِم ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ
قَا َل أَبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن :إِ َذا فَ َع َل أَ َح ُد ُك ْم َذلِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ.
َر ِ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث نے ،ان س'ے جعف'ر' بن ربیعہ نے اور ان س'ے اع'رج نے اور
ٰ ہم سے
ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز کے لیے اذان دی ج''اتی
ہے تو شیطان پیٹھ موڑ کر ریاح خارج' کرتا ہوا بھاگت'ا ہے ت'اکہ اذان نہ س'ن س'کے۔ جب م'ؤذن چپ ہ'و جات'ا ہے ت'و
مردود پھر آ جاتا ہے اور جب جماعت کھڑی ہ''ونے لگ''تی ہے( اور تکب'یر کہی ج''اتی ہے) ت''و پھ''ر بھ''اگ جات''ا ہے۔
لیکن جب م''ؤذن چپ ہ''و جات''ا ہے ت''و پھ''ر آ جات''ا ہے۔ اور آدمی کے دل میں وس''واس پی''دا کرت''ا رہت''ا ہے۔ کہت''ا ہے
کہ( فالں فالں بات) یاد کر۔ کم بخت وہ باتیں یاد دالتا ہے جو اس نمازی کے ذہن میں بھی نہ تھیں۔ اس ط''رح نم''ازی
کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی رکعتیں پ''ڑھی ہیں۔ ابوس''لمہ بن عب''دالرحمٰ ن نے کہ''ا کہ جب ک''وئی یہ بھ''ول
جائے( کہ کتنی رکعتیں پڑھی ہیں) تو بیٹھے بیٹھے( سہو کے) دو سجدے کر لے۔ ابوسلمہ نے یہ ابوہریرہ رضی ہللا
عنہ سے سنا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 210
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1223 :
بَ ، ع ْنَ س ِعي ٍد ْال َم ْقب ُِريِّ ، قَا َل :قَ''ا َل أَبُو
ان ب ُْن ُع َم َر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ت" :بِ َما قَ ' َرأَ َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه يت َر ُجاًل ،فَقُ ْل ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :يَقُو ُل النَّاسُ أَ ْكثَ َر أَبُو هُ َر ْي' َرةَ ،فَلَقِ ُ
هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ت :لَ ِك ْن أَنَا أَ ْد ِري ،قَ' َرأَ ُس'و َرةَ َك' َذا
ت :لَ ْم تَ ْش'هَ ْدهَا ؟ قَ''ا َل :بَلَى ،قُ ْل ُ
ار َحةَ فِي ْال َعتَ َم ِة ؟ فَقَ''ا َل :اَل أَ ْد ِري ،فَقُ ْل ُ
َو َسلَّ َم ْالبَ ِ
َو َك َذا".
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عثمان بن عمر نے کہا کہ مجھے ابن ابی ذئب نے خ''بر دی ،انہیں
سعید مقبری نے کہابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ بہت زیادہ حدیثیں بی''ان کرت''ا ہے( اور
حال یہ ہے کہ) میں ایک شخص سے ایک مرتبہ مال اور اس س''ے میں نے( بط''ور امتح''ان) دری''افت کی''ا کہ گزش''تہ
رات نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے عش''اء میں ک''ون ک''ون س''ی س''ورتیں پ''ڑھی تھیں؟ اس نے کہ''ا کہ مجھے نہیں
معلوم۔ میں نے پوچھا کہ تم نماز میں شریک تھے؟ کہا کہ ہ''اں ش''ریک تھ''ا۔ میں نے کہ''ا لیکن مجھے ت''و ی''اد ہے کہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فالں فالں سورتیں پڑھی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 211
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب السهو
کتاب سجدہ سھو کا بیان'
س ْه ِو إِ َذا قَا َم ِمنْ َر ْك َعت َِي ا ْلفَ ِر َ
يض ِة: اب َما َجا َء فِي ال َّ
-1بَ ُ
باب :اگر چار رکعت نماز میں پہال قعدہ نہ کرے اور بھولے سے اٹھ کھڑا ہو تو سجدہ سہو کرے
حدیث نمبر1224 :
جَ ، ع ْنَ ع ْب ' ِد هَّللا ِ اب ِْن َ ك ب ُْن أَنَ ٍ
ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
بَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن اأْل ْع َر ِ سَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ت ،ثُ َّم قَ''ا َم الص'لَ َوا ِْض َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َر ْك َعتَي ِْن ِم ْن بَع ِ
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَنَّهُ قَا َلَ " :
بُ َح ْينَةََ ر ِ
صاَل تَهُ َونَظَرْ نَا تَ ْسلِي َمهُ َكبَّ َر قَ ْب َل التَّ ْس'لِ ِيم ،فَ َس' َج َد َس'جْ َدتَي ِْن َوهُ' َو َج''الِسٌ ثُ َّم فَلَ ْم يَجْ لِسْ فَقَا َم النَّاسُ َم َعهُ ،فَلَ َّما قَ َ
ضى َ
َسلَّ َم".
ہم سے عبدہللا یوسف تینسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم ک''و ام''ام مال''ک بن انس نے خ''بر دی ،انہیں ابن ش''ہاب نے ،انہیں
عب'''دالرحمٰ ن اع'''رج نے اور ان س'''ے عب'''دہللا بن بحینہ رض'''ی ہللا عنہ نے بی'''ان کی'''ا کہ رس'''ول ہللا ص'''لی ہللا علیہ
وسلم کسی( چار رکعت) نماز کی دو رکعت پڑھانے کے بعد( قعدہ تشہد کے بغ''یر) کھ''ڑے ہ''و گ''ئے ،پہال قع''دہ نہیں
کیا۔ اس لیے لوگ بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پ''وری ک''ر
چکے تو ہم سالم پھیرنے کا انتظار کرنے لگے۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم سے پہلے بیٹھے بیٹھے« هللا
اكبر» کہا اور سالم ہی سے پہلے دو سجدے بیٹھے بیٹھے کیے پھر سالم پھیرا۔
حدیث نمبر1225 :
جَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ اب ِْن َ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس' ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن اأْل ْع' َر ِ ُوس' َ
'ر لَ ْم يَجْ لِسْ بَ ْينَهُ َم''ا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ''ا َم ِم َن ْاثنَتَي ِْن ِم َن ُّ
الظ ْه' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَنَّهُ قَا َل" :إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
بُ َح ْينَةََ ر ِ
صاَل تَهُ َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن ثُ َّم َسلَّ َم بَ ْع َد َذلِ َ
ك". فَلَ َّما قَ َ
ضى َ
www.islamicurdubooks.com 212
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'یی بن
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم ک''و ام''ام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں یح' ٰ
سعید انصاری نے خبر دی ،انہیں عبدالرحمٰ ن اعرج نے خبر دی اور ان سے عبدہللا بن بحینہ رضی ہللا عنہ نے بی''ان
اولی
کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ظہر کی دو رکعت پڑھنے کے بعد بیٹھے بغیر کھ''ڑے ہ''و گ''ئے اور قع''دہ ٰ
نہیں کیا ،جب نماز پوری کر چکے تو دو سجدے کئے ،پھر ان کے بعد سالم پھیرا۔
www.islamicurdubooks.com 213
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1227 :
"ص 'لَّى َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َلَ :
ت ،فَقَ''ا َلص' ْ الص'اَل ةُ يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ أَنَقَ َالظ ْه َر أَ ِو ْال َعصْ َر فَ َسلَّ َم ،فَقَا َل لَهُ ُذو ْاليَ' َدي ِْنَّ :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ بِنَا النَّبِ ُّي َ
ص 'لَّى َر ْك َعتَي ِْن أُ ْخ' َريَي ِْن ،ثُ َّم َس ' َج َد َس 'جْ َدتَي ِْن"،
ق َما يَقُو ُل ؟ ،قَالُوا :نَ َع ْم ،فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أِل َصْ َحابِ ِه أَ َح ٌّ
النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى َما بَقِ َي َو َس' َج َد َس'جْ َدتَي ِْن،
ب َر ْك َعتَي ِْن فَ َس'لَّ َم َوتَ َكلَّ َم ،ثُ َّم َ ص'لَّى ِم َن ْال َم ْغ' ِ
'ر ِ قَا َل َس ْع ٌدَ :و َرأَي ُ
ْت عُرْ َوةَ ب َْن ُّ
الزبَي ِْر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َوقَا َل :هَ َك َذا فَ َع َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان سے سعد بن ابراہیم نے ،ان س''ے ابوس''لمہ
نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا ت''و ذوالی''دین کہ''نے لگ''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ! کی''ا نم''از کی
رکعتیں کم ہو گئی ہیں؟( کیونکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بھول ک''ر ص''رف رکعت''وں پ''ر س''الم پھ''یر دی''ا تھ''ا) ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے دریافت کیا کہ کیا یہ سچ کہ''تے ہیں؟ ص''حابہ نے کہ''ا جی ہ''اں ،اس
نے صحیح کہا ہے۔ تب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو رکعت اور پڑھائیں پھر دو سجدے ک''ئے۔ س''عد نے بی''ان
کیا کہ عروہ بن زبیر کو میں نے دیکھا کہ آپ نے مغرب کی دو رکعتیں پڑھ کر س''الم پھ''یر دی''ا اور ب''اتیں بھی کیں۔
پھر باقی ایک رکعت پڑھی اور دو سجدے کئے اور فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اسی طرح کیا تھا۔
س ْه ِو:
س ْج َدت َِي ال َّ اب َمنْ لَ ْم يَتَ َ
شهَّ ْد فِي َ -4بَ ُ
باب :سہو کے سجدوں کے بعد پھر تشہد نہ پڑھے
َو َسلَّ َم أَنَسٌ َو ْال َح َس ُن َولَ ْم يَتَ َشهَّ َداَ ،وقَا َل قَتَا َدةُ اَل يَتَ َشهَّ ُد.
اور انس رضی ہللا عنہ اور حسن بصری رحمہ ہللا نے سالم پھیرا( یع''نی س''جدہ س''ہو کے بع''د) اور تش''ہد نہیں پڑھا
اور قتادہ نے کہا کہ تشہد نہ پڑھے۔
www.islamicurdubooks.com 214
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1228 :
ين، ُّوب ب ِْن أَبِي تَ ِمي َمةَ َّ
الس ' ْختِيَانِ ِّيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِس ' ِ
ير َ سَ ، ع ْن أَي َ
ك ب ُْن أَنَ ٍ
ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ف ِم َن ْاثنَتَي ِْن ،فَقَ'ا َل لَ'هُ ُذو ْاليَ' َدي ِْن: ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ا ْن َ
ص' َر َ َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ق ُذو ْاليَ َدي ِْن ؟ ،فَقَا َل النَّاسُ : صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ َ
ص َد َ صاَل ةُ أَ ْم نَ ِس َ
يت يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت ال َّ أَقَ ُ
ص َر ِ
صلَّى ْاثنَتَي ِْن أُ ْخ َريَي ِْن ،ثُ َّم َسلَّ َم ،ثُ َّم َكبَّ َر فَ َس َج َد ِم ْث َل ُسجُو ِد ِه أَ ْو أَ ْ
ط َو َل ،ثُ َّم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
نَ َع ْم ،فَقَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َرفَ َع".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو امام مال''ک بن انس نے خ''بر دی ،انہیں ای''وب بن
ابی تمیمہ سختیانی نے خبر دی ،انہیں محمد بن سیرین نے اور انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رس'ول ہللا ص'لی
ہللا علیہ وسلم دو رکعت پڑھ کر اٹھ کھڑے ہوئے تو ذوالیدین نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! کیا نماز کم کر دی گ''ئی ہے
یا آپ بھول گئے ہیں؟ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا کہ کیا ذوالیدین سچ کہتے ہیں۔ لوگ'وں نے
کہا جی ہاں! یہ سن کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور دو رکعت جو رہ گئی تھیں ان کو پڑھا ،پھ''ر
سالم پھیرا ،پھر« هللا اكبر» کہا اور اپنے سجدے کی طرح( یعنی نماز کے معمولی س''جدے کی ط''رح) س''جدہ کی''ا ی''ا
اس سے لمبا پھر سر اٹھایا۔
الس'ه ِْو تَ َش 'هُّ ٌد ،قَ''ا َل: ان ب ُْن َحرْ بً َ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ب ِْن َع ْلقَ َمةَ ، قَا َل :قُ ْل ُ
ت لِ ُم َح َّم ٍد فِي َسجْ َدتَ ِيَّ : َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ث أَبِي هُ َر ْي َرةَ. لَي َ
ْس فِي َح ِدي ِ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے سلمہ بن علقمہ نے ،انہوں کہا
کہ میں نے محمد بن سیرین سے پوچھا کہ کیا سجدہ سہو میں تشہد ہے؟ آپ نے جواب دیا کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ
کی حدیث میں تو اس کا ذکر نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 215
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 216
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1230 :
جَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ اب ِْن بُ َح ْينَ'ةَ اأْل َ ْس' ِديِّ َ حلِ ِ
يف بَنِي َ
بَ ، ع ْن اأْل ْع َر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ْ'ر َو َعلَيْ' ِه ُجلُ'وسٌ ،فَلَ َّما أَتَ َّم َ
ص'اَل تَهُ َس' َج َد ص'اَل ِة ُّ
الظه ِ ب" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ'ا َم فِي َ َع ْب ِد ْال ُمطَّلِ ِ
ان َما نَ ِس َي ِم َن ْال ُجلُ ِ
وس"تَابَ َعهُ اب ُْن َسجْ َدتَي ِْن فَ َكبَّ َر فِي ُكلِّ َسجْ َد ٍة َوهُ َو َجالِسٌ قَ ْب َل أَ ْن يُ َسلِّ َم َو َس َج َدهُ َما النَّاسُ َم َعهُ َم َك َ
س ْج َدتَ ْي ِن َو ْه َو َجالِ ٌ
س: صلَّى ثَالَثًا أَ ْو أَ ْربَ ًعاَ ،
س َج َد َ اب إِ َذا لَ ْم يَ ْد ِر َك ْم َ
-6بَ ُ
باب :اگر کسی نمازی کو یہ یاد نہ رہے کہ تین رکعتیں پڑھی ہیں یا چار تو وہ سالم سے پہلے
بیٹھے بیٹھے ہی دو سجدے کر لے
حدیث نمبر1231 :
'يرَ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةَ،
ض'الَةََ ، ح' َّدثَنَاِ ه َش'ا ُم ب ُْن أَبِي َع ْب' ِد هَّللا ِ ال َّد ْس'تَ َوائِ ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ' ٍ
َح' َّدثَنَاُ م َع''ا ُذ ب ُْن فَ َ
الص'اَل ِة أَ ْدبَ' َر َّ
الش' ْيطَ ُ
ان ي بِ َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :إِ َذا نُ''و ِد َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
'ويبُ أَ ْقبَ' َل َحتَّى
ض' َي التَّ ْث' ِ
ب بِهَا أَ ْدبَ' َر ،فَ'إ ِ َذا قُ ِ ان أَ ْقبَ' َل فَ'إ ِ َذا ثُ' ِّ
'و َ ض' َي اأْل َ َذ ُ ض َراطٌ َحتَّى اَل يَ ْس َم َع اأْل َ َذ َ
ان ،فَإ ِ َذا قُ ِ َولَهُ ُ
يَ ْخ ِط َر بَي َْن ْال َمرْ ِء َونَ ْف ِس ِه ،يَقُو ُل ْاذ ُكرْ َك َذا َو َك َذا َما لَ ْم يَ ُك ْن يَ ْذ ُك ُر َحتَّى يَظَ َّل ال َّر ُج ُل إِ ْن يَ ْد ِري َك ْم َ
صلَّى ،فَإ ِ َذا لَ ْم يَ ' ْد ِر
صلَّى ثَاَل ثًا أَ ْو أَرْ بَعًا فَ ْليَ ْس ُج ْد َسجْ َدتَي ِْن َوهُ َو َجالِسٌ ". أَ َح ُد ُك ْم َك ْم َ
www.islamicurdubooks.com 217
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یح''یی
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام بن ابی عبدہللا دستوائی نے بیان کیا ،ان سے
بن ابی کثیر نے ،ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ جب نماز کے لیے اذان ہوتی ہے ت'و ش'یطان ہ'وا خ'ارج کرت'ا ہ'وا بھاگت''ا ہے ت'اکہ اذان نہ س'نے ،جب اذان
پوری ہو جاتی ہے تو پھر آ جاتا ہے۔ جب اقامت ہوتی ہے تو پھر بھاگ پڑتا ہے۔ لیکن اقامت ختم ہوتے ہی پھر آ جاتا
ہے اور نمازی کے دل میں طرح طرح کے وسوسے ڈالت''ا ہے اور کہت''ا ہے کہ فالں فالں ب''ات ی''اد ک''رو ،اس ط''رح
اسے وہ باتیں یاد دالتا ہے جو اس کے ذہن میں نہیں تھیں۔ لیکن دوس''ری ط''رف نم''ازی ک''و یہ بھی ی''اد نہیں رہت''ا کہ
کتنی رکعتیں اس نے پڑھی ہیں۔ اس لیے اگر کسی کو یہ یاد نہ رہے کہ تین رکعت پڑھیں یا چار تو بیٹھے ہی بیٹھے
سہو کے دو سجدے کر لے۔
ض َوالتَّطَ ُّو ِ
ع: س ْه ِو فِي ا ْلفَ ْر ِ
اب ال َّ
-7بَ ُ
باب :سجدہ سہو فرض اور نفل دونوں نمازوں میں کرنا چاہیے
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َسجْ َدتَي ِْن بَ ْع َد ِو ْت ِر ِه. َو َس َج َد اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
اور عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے وتر کے بعد یہ دو سجدے کئے۔
حدیث نمبر1232 :
بَ ، ع ْن أَبِي َس'''لَ َمةَ ب ِْن َعبْ''' ِد ال'''رَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي كَ ، ع ِن اب ِْن ِش'''هَا ٍ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ''' ٌ َح''' َّدثَنَاَ عبْ''' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس''' َ
ان فَلَبَ َ
س ُص'لِّي َج''ا َء َّ
الش' ْيطَ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن أَ َح َد ُك ْم إِ َذا قَا َم ي َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ك أَ َح ُد ُك ْم فَ ْليَ ْس ُج ْد َسجْ َدتَي ِْن َوهُ َو َجالِسٌ ".
صلَّى ،فَإ ِ َذا َو َج َد َذلِ َ َعلَ ْي ِه َحتَّى اَل يَ ْد ِر َ
ي َك ْم َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم ک''و ام''ام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں ابن
ش''ہاب نے ،انہیں ابوس''لمہ بن عب''دالرحمٰ ن نے اور انہیں اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے جب کوئی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو شیطان آ کر اس کی نم''از میں ش''بہ
www.islamicurdubooks.com 218
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پیدا کر دیتا ہے پھر اسے یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ کتنی رکعتیں پ'ڑھیں۔ تم میں س'ے جب کس'ی ک'و ایس''ا اتف''اق ہ'و ت'و
بیٹھے بیٹھے دو سجدے کر لے۔
www.islamicurdubooks.com 219
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہے کہ آپ یہ دو رکعتیں پڑھتی ہیں۔ حاالنکہ ہمیں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے یہ ح''دیث پہنچی ہے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان دو رکعتوں سے منع کیا ہے اور ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ میں نے عمر
بن خطاب رضی ہللا عنہ کے ساتھ ان رکعتوں کے پڑھنے پر لوگ'وں ک''و م''ارا بھی تھ''ا۔ ک'ریب نے بی''ان کی'ا کہ میں
عائشہ رضی ہللا عنہا کی خدمت میں حاضر' ہوا اور پیغام پہنچایا۔ اس کا ج''واب آپ نے یہ دی''ا کہ ام س''لمہ رض''ی ہللا
عنہا سے اس کے متعلق دریافت کر۔ چنانچہ میں ان حضرات کی خدمت میں واپس ہوا اور عائشہ رضی ہللا عنہا کی
گفتگو نقل کر دی ،انہوں نے مجھے ام سلمہ رضی ہللا عنہ''ا کی خ''دمت میں بھیج''ا انہیں پیغام''ات کے س''اتھ جن کے
ساتھ عائشہ رضی ہللا عنہا کے یہاں بھیجا تھا۔ ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے یہ جواب دیا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم عصر کے بعد نماز پڑھنے سے روک''تے تھے لیکن ای''ک دن میں
نے دیکھا کہ عصر کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم خود یہ دو رکعتیں پڑھ رہے ہیں۔ اس کے بعد آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم میرے گھر تشریف الئے۔ میرے پاس انصار کے قبیلہ بنو حرام کی چند عورتیں بیٹھی ہوئی تھیں۔ اس لیے میں
نے ایک باندی کو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ میں نے اس سے کہہ دیا تھا کہ وہ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم کے بازو میں ہو کر یہ پوچھے کہ ام سلمہ کہتی ہیں کہ یا رسول ہللا! آپ تو ان دو رکعتوں سے منع کیا ک''رتے
تھے حاالنکہ میں دیکھ رہی ہ''وں کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم خ''ود انہیں پڑھتے ہیں۔ اگ''ر ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم ہاتھ سے اشارہ کریں تو تم پیچھے ہٹ جانا۔ باندی نے پھر اسی طرح کی'ا اور آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے ہ''اتھ
سے اشارہ کیا تو پیچھے ہٹ گئی۔ پھر جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم ف''ارغ ہ''وئے تو( آپ نے ام س''لمہ رض''ی ہللا عنہ''ا
سے) فرمایا کہ اے ابوامیہ کی بیٹی! تم نے عصر کے بعد کی دو رکعتوں کے متعلق پوچھ''ا ،ب''ات یہ ہے کہ م''یرے
پاس عبدالقیس کے کچھ لوگ آ گئے تھے اور ان کے ساتھ بات کرنے میں میں ظہر کے بعد کی دو رکعتیں نہیں پڑھ
سکا تھا سو یہ وہی دو رکعت ہیں۔
صالَ ِة:
اب ا ِإلشَا َر ِة فِي ال َّ
-9بَ ُ
باب :نماز میں اشارہ کرنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. قَالَهُ ُك َريْبٌ َ ،ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َع ِن النَّبِ ِّي َ
www.islamicurdubooks.com 220
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یہ کریب نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی ہللا عنہا سے نقل کیا ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
حدیث نمبر1234 :
ض ' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ' ْع ٍد َّ
الس 'ا ِع ِديِّ َ ر ِ
'ان بَ ْينَهُ ْم َش' ْي ٌء ،فَ َخ' َر َج َر ُس'و ُل هَّللا ِ ف َك' َ 'و ٍ
'رو ب ِْن َع' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم بَلَ َغ' هُ أَ َّن بَنِي َع ْم' ِ
َع ْنهُ" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
الص 'اَل ةُ ،فَ َج''ا َء
ت َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َح''انَ ِ
س َرسُو ُل هَّللا ِ َ س َم َعهُ ،فَ ُحبِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُصْ لِ ُح بَ ْينَهُ ْم فِي أُنَا ٍ
َ
س َوقَ' ْد َح''انَ ِ
ت ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم قَ' ْد ُحبِ َ
'ر إِ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ فَقَ''ا َل :يَا أَبَا بَ ْك' ٍبِاَل ٌل إِلَى أَبِي بَ ْك ٍر َر ِ
اس َو َجا َء ت ،فَأَقَا َم بِاَل ٌل َوتَقَ َّد َم أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَ َكبَّ َر لِلنَّ ِ اس ؟ قَا َل :نَ َع ْم ،إِ ْن ِش ْئ َ ك أَ ْن تَ ُؤ َّم النَّ َ
صاَل ةُ ،فَهَلْ لَ َ
ال َّ
'ان أَبُو
يقَ ،و َك' َ الص'فِّ فَأ َ َخ' َذ النَّاسُ فِي التَّ ْ
ص'فِ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْم ِشي فِي ُّ
الص'فُ ِ
وف َحتَّى قَ''ا َم فِي َّ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ َش 'ا َر إِلَ ْي' ِهت فَإ ِ َذا َرسُو ُل هَّللا ِ َ صاَل تِ ِه ،فَلَ َّما أَ ْكثَ َر النَّاسُ ْالتَفَ َ
ت فِي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ اَل يَ ْلتَفِ ُ
بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ َد ْي' ِه فَ َح ِم' َد هَّللا ََ ،و َر َج' َع ْالقَ ْهقَ ' َرىصلِّ َي فَ َرفَ َع أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَأْ ُم ُرهُ أَ ْن يُ َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اس،اس ،فَلَ َّما فَ' َر َغ أَ ْقبَ' َل َعلَى النَّ ِ ص'لَّى لِلنَّ ِ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم فَ َ
َو َرا َءهُ َحتَّى قَا َم فِي الصَّفِّ ،فَتَقَ َّد َم َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
صاَل ِة أَ َخ ْذتُ ْم فِي التَّصْ فِ ِ
يق إِنَّ َما التَّصْ فِي ُ
ق لِلنِّ َس 'ا ِءَ ،م ْن نَابَ 'هُ َش ' ْي ٌء فَقَا َل :يَا أَيُّهَا النَّاسُ َما لَ ُك ْم ِح َ
ين نَابَ ُك ْم َش ْي ٌء فِي ال َّ
ص'لِّ َيك أَ ْن تُ َ ت يَا أَبَا بَ ْك' ٍ
'رَ ،ما َمنَ َع' َ ان هَّللا ِ ،إِاَّل ْالتَفَ َ ان هَّللا ِ فَإِنَّهُ اَل يَ ْس َم ُعهُ أَ َح ٌد ِح َ
ين يَقُو ُل ُس ْب َح َ صاَل تِ ِه فَ ْليَقُلْ ُس ْب َح َ
فِي َ
'ان يَ ْنبَ ِغي اِل ب ِْن أَبِي قُ َحافَ'ةَ أَ ْن ي َ
ُص'لِّ َي بَي َْن يَ' َديْ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ :ما َك' َ
'ر َر ِ ك ؟ ،فَقَ''ا َل أَبُو بَ ْك' ٍ ين أَ َشرْ ُ
ت إِلَ ْي' َ اس ِح َ لِلنَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے یعق''وب بن عب''دالرحمٰ ن نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوح''ازم
سلمہ بن دینار نے ،ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو خبر
پہنچی کہ بنی عمرو بن عوف کے لوگوں میں باہم کوئی جھگڑا' پیدا ہو گیا ہے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم چند صحابہ
رضوان ہللا علیہم اجمعین کے ساتھ مالپ کرانے کے لیے وہاں تشریف لے گئے۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ابھی
مشغول ہی تھے کہ نماز کا وقت ہو گیا۔ اس لیے بالل رض'ی ہللا عنہ نے اب'وبکر رض'ی ہللا عنہ س'ے کہ'ا کہ رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ابھی تک تشریف نہیں الئے۔ ادھر نماز کا وقت ہ''و گی''ا ہے۔ کی''ا آپ لوگ''وں کی ام''امت ک''ریں
www.islamicurdubooks.com 221
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
گے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں اگ''ر تم چ''اہو۔ چن''انچہ بالل رض''ی ہللا عنہ نے تکب'یر کہی اور اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ نے
آگے بڑھ کر تکبیر( تحریمہ) کہی۔ ات''نے میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم بھی ص''فوں س''ے گ''زرتے ہ''وئے پہلی
صف میں آ کر کھڑے ہو گئے۔ لوگوں نے( ابوبکر رضی ہللا عنہ کو آگاہ کرنے کے لیے) ہاتھ پر ہاتھ بجانے شروع
کر دیئے لیکن ابوبکر رضی ہللا عنہ نماز میں کسی ط''رف دھی''ان نہیں دی''ا ک''رتے تھے۔ جب لوگ''وں نے بہت تالی''اں
بجائیں تو آپ متوجہ ہوئے اور کیا دیکھتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ
'الی
وسلم نے اشارہ سے انہیں نماز پڑھاتے رہنے کے لیے کہا ،اس پر ابوبکر رضی ہللا عنہ نے ہاتھ اٹھ''ا ک''ر ہللا تع' ٰ
ک'ا ش'کر ادا کی'ا اور ال'ٹے پ'اؤں پیچھے کی ط'رف آ ک'ر ص'ف میں کھ'ڑے ہ'و گ'ئے پھ'ر رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ
وسلم نے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی۔ نماز کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ لوگو! نم''از میں ای''ک ام''ر پیش
آیا تو تم لوگ ہاتھ پر ہاتھ کیوں مارنے لگے تھے ،یہ دستک دینا تو صرف عورتوں کے لیے ہے۔ جس کو نم''از میں
کوئی حادثہ پیش آئے تو« سبحان هللا» کہے کیونکہ جب بھی کوئی« سبحان هللا» سنے گا وہ ادھر خیال کرے گ''ا اور
اے اب'وبکر! م'یرے اش''ارے کے ب''اوجود تم لوگ'وں ک''و نم''از کی''وں نہیں پڑھاتے رہے؟ اب'وبکر رض''ی ہللا عنہ نے
عرض کیا کہ بھال ابوقحافہ' کے بیٹے کی کیا مجال تھی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے آگے نماز پڑھائے۔
حدیث نمبر1235 :
اط َمةََ ، ع ْن أَ ْس ' َما َء ، قَ''الَ ْ
ت: بَ ، ح َّدثَنَا الثَّ ْو ِريُّ َ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن فَ ِ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ت بِ َر ْأ ِس'هَا إِلَى
اس ،فَأ َ َشا َر ْ ْ صلِّي قَائِ َمةً َوالنَّاسُ قِيَا ٌم ،فَقُ ْل ُ
تَ :ما َشأ ُن النَّ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َو ِه َي تُ َت َعلَى َعائِ َشةَ َر ِ " َد َخ ْل ُ
ت بِ َر ْأ ِسهَا :أَيْ نَ َع ْم". ال َّس َما ِء ،فَقُ ْل ُ
ت :آيَةٌ ،فَقَالَ ْ
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،ان سے سفیان ثوری نے ،ان سے
ٰ ہم سے
ہشام بن عروہ نے ،ان سے فاطمہ بنت منذر نے اور ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی ہللا عنہا نے بی''ان کی''ا کہ میں
عائشہ رضی ہللا عنہا کے پاس گئی۔ اس وقت وہ کھڑی نماز پڑھ رہی تھیں۔ ل''وگ بھی کھ''ڑے نم''از پ''ڑھ رہے تھے۔
میں نے پوچھا کہ کیا بات ہوئی؟ تو انہ'وں نے س'ر س'ے آس'مان کی ط'رف اش'ارہ کی'ا۔ میں نے پوچھ'ا کہ کی'ا ک'وئی
نشانی ہے؟ تو انہوں نے اپنے سر کے اشارے سے کہا کہ ہاں۔
www.islamicurdubooks.com 222
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1236 :
ص 'لَّى هللاُ كَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ
ض ' َي هللاُ َع ْنهَا َز ْو ِ
ج النَبِ ِّي َ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ص'لَّى َو َرا َءهُ قَ ْ'و ٌم صلَّى هللاُ َعلَ ْي ِه َو َس' ْل َم فِي بَ ْيتِ' ِه َوهُ' َو َش' ٍ
اك َجالِ ًس'اَ ،و َ صلَّى َرسُو ُل هللاِ َ َعلَ ْي ِه َو َس ْل َم ،أَ ْنهَا قَالَ ْ
تَ " :
ف قَ''ا َل :إنَّ َما ُج ِع' َل اإْل َم''ا ُم لِيُ' ْ'ؤتَ ْم بِ' ِه ،فَ''إ َذا َر َك' َع فَ''ارْ َكعُواَ ،وإ َذا َرفَ' َع قِيَا ًما ،فَأ َشا َر إلَيْه ْم أَ ِن اجْ لِ ُس'وا ،فَلَ ْما ا ْن َ
ص' َر َ
فَارْ فَعُوا"'.
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ہش''ام نے ،ان س''ے ان
کے باپ عروہ بن زبیر نے اور ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا
نے بیان کیاکہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیمار تھے۔ اس ل''یے آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے گھ''ر ہی میں بیٹھ ک''ر
نم''از پ''ڑھی لوگ''وں نے آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے پیچھے کھ''ڑے ہ''و ک''ر نم''از پ''ڑھی۔ لیکن آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے انہیں بیٹھنے کا اشارہ کیا اور نماز کے بعد فرمای''ا کہ ام''ام اس ل''یے ہے کہ اس کی پ''یروی کی ج''ائے۔ اس
لیے جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 223
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب الجنائز
کتاب جنازے کے احکام و مسائل
اب في ا ْل َجنَائِ ِزَ ،و َمنْ َك َ
ان آ ِخ ُر َكالَ ِم ِه الَ إِلَهَ إِالَّ هَّللا ُ: -1بَ ٌ
باب :جنازوں کے باب میں جو حدیثیں آئی ہیں ان کا بیان اور جس شخص کا آخری کالم ال ال ٰہ اال
ہللا ہو ،اس کا بیان
ت بِ ِم ْفتَ' ٍ
'اح لَ 'هُ ْس ِم ْفتَا ٌح إِاَّل لَهُ أَ ْسنَ ٌ
ان فَإ ِ ْن ِج ْئ َ ْس اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ ِم ْفتَا ُح ْال َجنَّ ِة قَا َل بَلَى َولَ ِك ْن لَي َ
ب ب ِْن ُمنَبِّ ٍه أَلَي َ َوقِي َل لِ َو ْه ِ
ك. ك َوإِاَّل لَ ْم يُ ْفتَحْ لَ َ أَ ْسنَ ٌ
ان فُتِ َح لَ َ
اور وہب بن منبہ رحمہ ہللا س''ے کہ''ا گی''ا کہ کیا« ال إله إال هللا» جنت کی کنجی نہیں ہے؟ ت''و انہ''وں نے فرمای''ا کہ
ضرور ہے لیکن کوئی کنجی ایسی نہیں ہوتی جس میں دندانے نہ ہ''وں۔ اس ل''یے اگ''ر تم دن''دانے والی کنجی الؤ گے
تو تاال( قفل) کھلے گا ورنہ نہیں کھلے گا۔
حدیث نمبر1237 :
ُور ب ِْن ُس'' َو ْي ٍدَ ، ع ْن أَبِي اص ٌل اأْل َحْ دَبُ َ ، ع ِنْ ال َم ْعر ِ
ونَ ، ح َّدثَنَاَ و ِ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاَ م ْه ِديُّ ب ُْن َم ْي ُم ٍ
ت ِم ْن َربِّي فَ''أ َ ْخبَ َرنِي أَ ْو قَ''ا َل بَ َّش ' َرنِي أَنَّهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَتَانِي آ ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َذرٍّ َ ر ِ
ق ،قَا َلَ :وإِ ْن َزنَى َوإِ ْن َس َر َ
ق". تَ :وإِ ْن َزنَى َوإِ ْن َس َر َ ات ِم ْن أُ َّمتِي اَل يُ ْش ِر ُ
ك بِاهَّلل ِ َش ْيئًا َد َخ َل ْال َجنَّةَ ،قُ ْل ُ َم ْن َم َ
'ی بن اس''ماعیل نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے مہ''دی بن میم''ون نے ،کہ''ا کہ ہم س''ے واص''ل بن حی''ان
ہم س''ے موس' ٰ
احدب( کبڑے) نے ،ان سے معرور بن سوید نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے اب''وذر غف''اری رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمایا( کہ خ'واب میں) م'یرے پ''اس م'یرے رب ک'ا ای''ک آنے واال( فرش'تہ) آی''ا۔ اس نے
مجھے خبر دی ،یا آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ فرمای''ا کہ اس نے مجھے خوش''خبری دی کہ م''یری امت میں س''ے
تعالی کے ساتھ اس نے کوئی شریک نہ ٹھہرایا ہو تو وہ جنت میں جائے گ''ا۔ اس
ٰ جو کوئی اس حال میں مرے کہ ہللا
www.islamicurdubooks.com 224
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پر میں نے پوچھا اگرچہ اس نے زنا کیا ہو ،اگ''رچہ اس نے چ''وری کی ہ''و؟ ت''و رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ ہاں اگرچہ' زنا کیا ہو اگرچہ' چوری کی ہو۔
حدیث نمبر1238 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :قَ''ا َل صَ ، ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح' َّدثَنَاَ ش'قِي ٌ
قَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَاُ ع َم' ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ك بِاهَّلل ِ َش'' ْيئًا ت أَنَاَ :م ْن َم َ
ات اَل يُ ْش ِر ُ ك بِاهَّلل ِ َش ْيئًا َد َخ َل النَّا َر"َ ،وقُ ْل ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َم َ
ات يُ ْش ِر ُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َد َخ َل ْال َجنَّةَ.
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے میرے باپ حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اعمش نے
بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شقیق بن سلمہ نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے عب''دہللا بن مس''عود نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اس حالت میں مرے کہ کسی کو ہللا کا ش'ریک ٹھہرات'ا تھ'ا ت'و وہ جہنم میں ج'ائے گ''ا
اور میں یہ کہتا ہوں کہ جو اس حال میں مرا کہ ہللا کا کوئی شریک نہ ٹھہراتا ہو وہ جنت میں جائے گا۔
اويَةَ ب َْن ُس َو ْي ِد ب ِْن ُمقَ''رِّ ٍنَ ، ع ْنْ البَ ' َرا ِءَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن اأْل َ ْش َع ِ
ث ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتُ م َع ِ
يض، 'اع ْال َجنَ'ائِ ِزَ ،و ِعيَ'ا َد ِة ْال َم ِ
'ر ِ َ َع ْنهُ ،قَا َل" :أَ َم َرنَا النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َسب ٍْع َونَهَانَا َع ْن َس'ب ٍْع ،أ َم َرنَ'ا :بِاتِّبَ ِ
سَ ،ونَهَانَا َع ْن :آنِيَ ِة ْالفِ َّ
ض ِةَ ،و َخاتَ ِم ت ْال َع ِ
اط ِ ار ْالقَ َس ِمَ ،و َر ِّد ال َّساَل ِمَ ،وتَ ْش ِمي ِ ظلُ ِ
ومَ ،وإِ ْب َر ِ َوإِ َجابَ ِة ال َّدا ِعيَ ،ونَصْ ِر ْال َم ْ
www.islamicurdubooks.com 225
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے سات کاموں کا حکم دیا اور سات ک''اموں س''ے روک''ا۔ ہمیں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
حکم دیا تھا جنازہ کے ساتھ چلنے ،مریض کی مزاج پرس''ی ،دع''وت قب''ول ک''رنے ،مظل''وم کی م''دد ک''رنے ک''ا ،قس''م
پوری کرنے کا ،سالم کا جواب دینے کا ،چھینک پر« يرحمک هللا» کہ''نے ک''ا اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہمیں
منع کیا تھا چاندی کے برتن( استعمال میں النے) سے ،سونے کی انگوٹھی پہننے سے ،ریشم اور دیباج( کے کپڑوں
کے پہننے) سے ،قسی سے ،استبرق سے۔
حدیث نمبر1240 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ س' ِعي ُد ب ُْن
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ِن اأْل َ ْو َزا ِع ِّي ، قَا َل :أَ ْخبَ' َرنِي اب ُْن ِش'هَا ٍ
ق ْال ُم ْس'لِ ِم َعلَىصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،يَقُ''ولَُ " :ح' ُّ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ب ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ قَا َلَ :س ِمع ُ ْال ُم َسيِّ ِ
س" ،تَابَ َع' هَُ ع ْب' ُد يت ْال َع' ِ
'اط ِ ع ْال َجنَائِ ِزَ ،وإِ َجابَ'ةُ ال' َّد ْع َو ِةَ ،وتَ ْش' ِم ُ ْال ُم ْسلِ ِم َخ ْمسٌ َ :ر ُّد ال َّساَل ِمَ ،و ِعيَا َدةُ ْال َم ِر ِ
يضَ ،واتِّبَا ُ
اق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، و َر َواهَُ ساَل َمةُ ب ُْن َر ْو ٍ
حَ ، ع ْنُ عقَي ٍْل. ال َّر َّز ِ
ہم سے محمد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عمرو بن ابی سلمہ نے بیان کیا ،ان سے امام اوزاعی نے ،انہوں
نے کہا کہ مجھے ابن شہاب نے خبر دی ،کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی کہ ابوہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س''ے س''نا ہے کہ مس''لمان کے مس''لمان پ''ر پ''انچ ح''ق ہیں س''الم ک''ا
ج''واب دین''ا ،م''ریض ک''ا م''زاج معل''وم کرن''ا ،جن''ازے کے س''اتھ چلن''ا ،دع''وت قب''ول کرن''ا ،اور چھین''ک پر ( اس
کے« الحمدهلل» کے جواب میں)« يرحمک هللا» کہنا۔ اس روایت کی متابعت عبدالرزاق نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ
مجھے معمر نے خبر دی تھی۔ اور اس کی روایت سالمہ نے بھی عقیل سے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 226
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 227
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ لیکن عمر رضی ہللا عنہ نہیں مانے۔ پھر دوبارہ آپ نے بیٹھنے کے ل''یے کہ''ا۔ لیکن عم''ر رض''ی
ہللا عنہ نہیں مانے۔ آخر ابوبکر رضی ہللا عنہ نے کلمہ شہادت پڑھا تو تمام مجم''ع آپ کی ط''رف مت''وجہ ہ''و گی''ا اور
عمر رضی ہللا عنہ کو چھوڑ دیا۔ آپ نے فرمایا امابعد! اگر کوئی شخص تم میں س''ے محمد ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی
'الی
عبادت کرتا تھا تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی وف''ات ہ''و چکی اور اگ''ر ک''وئی ہللا تع' ٰ
'الی ب''اقی رہ''نے واال ہے۔ کبھی وہ م''رنے واال نہیں۔ ہللا پ''اک نے فرمای''ا ہے اور محم''د
کی عبادت کرتا ہے تو ہللا تع' ٰ
صرف ہللا کے رس''ول ہیں اور بہت س''ے رس''ول اس س''ے پہلے بھی گ''زر چکے ہیں «الش''اكرين» تک( آپ نے آیت
تالوت کی) قسم ہللا کی ایسا معل''وم ہ''وا کہ اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ کے آیت کی تالوت س''ے پہلے جیس''ے لوگ''وں ک''و
معلوم ہی نہ تھا کہ یہ آیت بھی ہللا پاک نے قرآن مجید میں اتاری ہے۔ اب تمام صحابہ نے یہ آیت آپ س''ے س''یکھ لی
پھر تو ہر شخص کی زبان پر یہی آیت تھی۔
حدیث نمبر1243 :
ت ، أَ َّن أُ ّمَ ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ خ ِ
ار َجةُ ب ُْن َز ْي ِد ب ِْن ثَابِ ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ُون قُرْ َع' ةً فَطَ''ا َر لَنَا ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،أَ ْخبَ َر ْت'هُ أَنَّهُ"ا ْقتُ ِس' َم ْال ُمهَ' ِ
'اجر َ ت النَّبِ َّ
ي َ ار بَايَ َع ِ
ص ِْال َعاَل ِء ا ْم َرأَةً ِم ْن اأْل َ ْن َ
ُون فَأ َ ْن َز ْلنَاهُ فِي أَ ْبيَاتِنَ''ا ،فَ َو ِج' َع َو َج َع' هُ الَّ ِذي تُ' ُوفِّ َي فِي ِه فَلَ َّما تُ' ُوفِّ َي َو ُغ ِّس' َل َو ُكفِّ َن فِي أَ ْث َوابِ' ِه َد َخ' َل
ظع ٍان ب ُْن َم ْ
ُع ْث َم ُ
ك لَقَ' ْد أَ ْك َر َم' َ
ك هَّللا ُ ،فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي ب فَ َش'هَا َدتِي َعلَ ْي' َ ك أَبَا السَّائِ ِتَ :رحْ َمةُ هَّللا ِ َعلَ ْي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقُ ْل ُ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَ َم ْن يُ ْك ِر ُمهُ هَّللا ُ ؟ ،فَقَا َل :أَ َّما ت :بِأَبِي أَ ْن َ
يك أَ َّن هَّللا َ قَ ْد أَ ْك َر َمهُ ؟ ،فَقُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :و َما يُ ْد ِر ِ
َ
ت :فَ َوهَّللا ِ اَل أُ َز ِّكي
ينَ ،وهَّللا ِ إِنِّي أَل َرْ جُو لَهُ ْال َخ ْي َر َوهَّللا ِ َما أَ ْد ِري َوأَنَا َر ُس'و ُل هَّللا ِ َما يُ ْف َع' ُل بِي ،قَ''الَ ْ
هُ َو فَقَ ْد َجا َءهُ ْاليَقِ ُ
أَ َحدًا بَ ْع َدهُ أَبَدًا".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے کہ''ا ،ان س''ے عقی''ل نے ،ان س''ے ابن ش''ہاب نے،
ٰ ہم سے
انہوں نے فرمایا کہ مجھے خارجہ' بن زید بن ثابت نے خبر دی کہ ام العالء رضی ہللا عنہا انص''ار کی ای''ک ع''ورت
نے جنہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے بیعت کی تھی ،نے انہیں خبر دی کہ مہاجرین قرعہ ڈال کر انصار
میں بانٹ دیئے گئے تو عثمان بن مظعون رضی ہللا عنہ ہمارے حصہ میں آئے۔ چن''انچہ ہم نے انہیں اپ''نے گھ''ر میں
www.islamicurdubooks.com 228
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رکھا۔ آخر وہ بیمار ہوئے اور اسی میں وفات پا گئے۔ وفات کے بعد غسل دیا گیا اور کفن میں لپیٹ دیا گیا ت'و رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے۔ میں نے کہا ابوسائب آپ پر ہللا کی رحمتیں ہوں میری آپ کے متعلق شہادت یہ
تعالی نے آپ کی عزت فرمائی ہے۔ اس پر نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا تمہیں کیس''ے معل''وم
ٰ ہے کہ ہللا
تعالی نے ان کی عزت فرمائی ہے؟ میں نے کہا یا رسول ہللا! میرے ماں باپ آپ پ''ر قرب''ان ہ''وں پھ''ر کس
ٰ ہوا کہ ہللا
تعالی عزت افزائی کرے گا؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اس میں شبہ نہیں کہ ان کی موت آ چکی ،قسم
ٰ کی ہللا
ہللا کی کہ میں بھی ان کے لیے خیر ہی کی امید رکھتا ہوں لیکن وہللا! مجھے خ''ود اپ''نے متعل''ق بھی معل''وم نہیں کہ
میرے ساتھ کیا معاملہ ہو گا۔ حاالنکہ میں ہللا کا رسول ہوں۔ ام العالء رضی ہللا عنہا نے کہ''ا کہ ہللا کی قس''م! اب میں
کبھی کسی کے متعلق( اس طرح کی) گواہی نہیں دوں گی۔
ْثِ م ْثلَهَُ ،وقَا َل نَافِ ُع ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ما يُ ْف َع ُل بِ ِهَ ،وتَابَ َع' هُُ ش ' َعيْبٌ َ ، و َع ْم' رُو
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ب ُْن ِدينَ ٍ
ارَ ، و َم ْع َم ٌر.
ہم سے سعید بن عف'یر نے بی''ان کی''ا اور ان س'ے لیث نے س''ابقہ روایت کی ط'رح بی''ان کی'ا ،ن''افع بن یزی'د نے عقی'ل
سے« ( ما يفعل بی» کے بجائے)« ما يفعل به» کے الفاظ نقل کئے ہیں اور اس روایت کی متابعت شعیب ،عم''رو بن
دینار اور معمر نے کی ہے۔
حدیث نمبر1244 :
ْتُ م َح َّم َد ب َْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ج''ابِ َر ب َْن َع ْب ' ِد ارَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ب َع ْن َوجْ ِه' ِه أَ ْب ِكي َويَ ْنهَ ْ'ونِي َع ْن'هُ َوالنَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ ت أَ ْك ِش' ُ
ف الثَّ ْو َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :لَ َّما قُتِ َل أَبِي َج َع ْل ُ
هَّللا َِ ر ِ
ين أَ ْو اَل تَ ْب ِك َ
ينَ ،ما َزالَ ِ
ت ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :تَ ْب ِك َ
اط َمةُ تَ ْب ِكي ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل يَ ْنهَانِي فَ َج َعلَ ْ
ت َع َّمتِي فَ ِ
www.islamicurdubooks.com 229
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ْج ، أَ ْخبَ َرنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ ، س ِم َعَ ج''ابِرًاَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ ْال َماَل ئِ َكةُ تُ ِظلُّهُ بِأَجْ نِ َحتِهَا' َحتَّى َرفَ ْعتُ ُموهُ" ،تَابَ َعهُ اب ُْن ُج َري ٍ
َع ْنهُ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ش''عبہ نے بی''ان
کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے محمد بن منکدر سے سنا ،انہوں نے کہا کہ میں نے ج''ابر بن عب''دہللا رض''ی ہللا عنہم''ا
سے سنا ،انہوں نے کہا کہ جب میرے والد شہید کر دیئے گئے تو میں ان کے چہرے پر پڑا ہو کپڑا کھولتا اور روتا
تھا۔ دوسرے لوگ تو مجھے اس سے روکتے تھے لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کچھ نہیں کہہ رہے تھے۔ آخر
میری چچی فاطمہ رضی ہللا عنہا بھی رونے لگیں تو ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای''ا کہ تم ل'وگ روؤ ی'ا
چپ رہو۔ جب تک تم لوگ میت کو اٹھاتے نہیں مالئکہ ت''و براب''ر اس پ''ر اپ''نے پ''روں ک''ا س''ایہ ک''ئے ہ''وئے ہیں۔ اس
روایت کی متابعت شعبہ کے ساتھ ابن ج''ریج نے کی ،انہیں ابن منک''در نے خ''بر دی اور انہ''وں نے ج''ابر رض''ی ہللا
عنہ سے سنا۔
www.islamicurdubooks.com 230
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1246 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، 'كَ ر ِ س ب ِْن َمالِ' ٍثَ ، ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْنُ ح َم ْي' ِد ب ِْن ِهاَل ٍلَ ، ع ْن أَنَ ِ ار ِ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
يب ،ثُ َّم أَ َخ' َذهَا َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن
ص' َ يب ،ثُ َّم أَ َخ َذهَا َج ْعفَ ' ٌر فَأ ُ ِ
ص َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَ َخ َذ الرَّايَةَ َز ْي ٌد فَأ ُ ِ
قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ان ،ثُ َّم أَ َخ' َذهَا َخالِ' ُد ب ُْن ْال َولِي ِد ِم ْن َغي ِ
ْ'ر إِ ْم' َر ٍة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم لَتَ ْ'ذ ِرفَ ِ
ُول هَّللا ِ َ
يبَ ،وإِ َّن َع ْينَ ْي َرس ِ
ص ََر َوا َحةَ فَأ ُ ِ
فَفُتِ َح لَهُ".
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،ان سے ای''وب نے ،ان س''ے حمی''د بن
بالل نے اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ زی''د نے جھن''ڈا
سنبھاال لیکن وہ شہید ہو گئے۔ پھر جعفر نے سنبھاال اور وہ بھی شہید ہو گئے۔ پھر عبدہللا بن رواحہ نے س''نبھاال اور
وہ بھی شہید ہو گئے۔ اس وقت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی آنکھوں میں آنسو بہ رہے تھے۔( آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا) اور پھر خالد بن ولید نے خود اپنے طور پر جھنڈا اٹھا لیا اور ان کو فتح حاصل ہوئی۔
www.islamicurdubooks.com 231
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1247 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا، اويَةََ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
ق ال َّش ْيبَانِ ِّيَ ، ع ْنَّ
الش' ْعبِ ِّيَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ُم َع ِ
ات بِاللَّي ِْل فَ َدفَنُوهُ لَ ْياًل ،فَلَ َّما أَصْ بَ َح أَ ْخبَرُوهُ ،فَقَا َل:صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَعُو ُدهُ فَ َم َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ات إِ ْن َس ٌ
ان َك َ قَا َلَ " :م َ
صلَّى َعلَ ْي ِه".ك فَأَتَى قَ ْب َرهُ فَ َ ق َعلَ ْي َ ت ظُ ْل َمةٌ أَ ْن نَ ُش َّ َما َمنَ َع ُك ْم أَ ْن تُ ْعلِ ُمونِي ؟ ،قَالُواَ :ك َ
ان اللَّ ْي ُل فَ َك ِر ْهنَا َو َكانَ ْ
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کی''ا ،انہیں ابومع''اویہ نے خ''بر دی ،انہیں ابواس''حاق' ش''یبانی نے ،انہیں ش''عبی
نے ،ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے فرمای''ا کہ ای''ک ش''خص کی وف''ات ہ''و گ''ئی۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم اس کی عیادت کو جایا کرتے تھے۔ چونکہ ان کا انتقال رات میں ہوا تھا اس لیے رات ہی میں لوگ''وں نے انہیں
دفن کر دیا اور جب صبح ہوئی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو خبر دی ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمایا( کہ
جنازہ تیار ہوتے وقت) مجھے بتانے میں( کیا) رک''اوٹ تھی؟ لوگ''وں نے کہ''ا کہ رات تھی اور ان''دھیرا بھی تھ''ا۔ اس
لیے ہم نے مناسب نہیں سمجھا کہ کہیں آپ کو تکلیف ہو۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم اس کی ق''بر پ''ر تش''ریف
الئے اور نماز پڑھی۔
ين}:
صابِ ِر َ
ش ِر ال َّ بَ ،وقَا َل هَّللا ُ َع َّز َو َج َّلَ :
{وبَ ِّ س َ ض ِل َمنْ َماتَ لَهُ َولَ ٌد فَ ْ
احتَ َ اب فَ ْ
-6بَ ُ
باب :اس شخص کی فضیلت جس کی کوئی اوالد مر جائے اور وہ اجر کی نیت سے صبر کرے
َوقَا َل هَّللا ُ َع َّز َو َجلََّ :وبَ ِّش ِر الصَّابِ ِر َ
ين سورة البقرة آية .155
تعالی نے( سورۃ البقرہ میں) فرمایا ہے کہ صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا۔
ٰ اور ہللا
حدیث نمبر1248 :
ص'لَّى هَّللا ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :قَ''ا َل النَّبِ ُّي َ يزَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ ثَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ث إِاَّل أَ ْد َخلَهُ هَّللا ُ ْال َجنَّةَ بِفَضْ ِل َرحْ َمتِ ِه إِيَّاهُ ْم".
ث لَ ْم يَ ْبلُ ُغوا ْال ِح ْن َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :ما ِم َن النَّ ِ
اس ِم ْن ُم ْسلِ ٍم يُتَ َوفَّى لَهُ ثَاَل ٌ
www.islamicurdubooks.com 232
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے ،ان سے عبدالعزیز نے اور ان س''ے انس رض''ی ہللا عنہ
نے کہ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای'ا کہ کس'ی مس'لمان کے اگ'ر تین بچے م'ر ج'ائیں ج'و بل'وغت ک'و نہ
'الی اس رحمت کے ن'تیجے میں ج''و ان بچ'وں س'ے وہ رکھت''ا ہے مس''لمان( بچے کے ب''اپ اور
پہنچے ہوں تو ہللا تع' ٰ
ماں) کو بھی جنت میں داخل کرے گا۔
حدیث نمبر1249 :
حدیث نمبر1250 :
حَ ، ع ْن أَبِي َس ' ِعي ٍدَ ، وأَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''اَ ،ع ِن كَ : ع ْن اب ِْن اأْل َصْ بَهَانِ ِّيَ ، ح َّدثَنِي أَبُو َ
صالِ ٍ َوقَا َلَ ش ِري ٌ
ث. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةَ :لَ ْم يَ ْبلُ ُغوا ْال ِح ْن َالنَّبِ ِّي َ
www.islamicurdubooks.com 233
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
شریک نے ابن اصبہانی سے بیان کیا کہ ان سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابوس''عید اور اب''وہریرہ رض''ی ہللا
عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے۔ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے یہ بھی کہا کہ وہ بچے م''راد ہیں
جو ابھی بلوغت کو نہ پہنچے ہوں۔
حدیث نمبر1251 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن بَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ يَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َسيِّ ِ ْتُّ
الز ْه ِر َّ ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ٌّيَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
'وت لِ ُم ْس'لِ ٍم ثَاَل ثَ'ةٌ ِم َن ْال َولَ' ِد فَيَلِ َج النَّا َر إِاَّل تَ ِحلَّةَ ْالقَ َس' ِم" ،قَ''ا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :اَل يَ ُم' ُ
النَّبِ ِّي َ
َوإِ ْن ِم ْن ُك ْم إِاَّل َو ِ
ار ُدهَا.
ہم سے علی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،انہوں نے کہا کہ میں نے زہری س''ے س''نا ،انہ''وں نے س''عید بن مس''یب
سے سنا اور انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی کے اگر تین
بچے مر جائیں تو وہ دوزخ میں نہیں جائے گا اور اگر جائے گا بھی تو صرف قسم پوری کرنے کے لیے۔ ابوعبدہللا
امام بخاری رحمہ ہللا فرماتے ہیں۔( قرآن کی آیت یہ ہے) تم میں سے ہر ایک کو دوزخ کے اوپر سے گزرنا ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 234
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1253 :
ينَ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةَ الس' ْختِيَانِ ِّيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِس' ِ
ير َ كَ ، ع ْن أَي َ
ُّوب َّ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ مالِ' ٌ
ت ا ْبنَتُهُ ،فَقَا َل :ا ْغ ِس ْلنَهَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
ين تُ ُوفِّيَ ِ تَ " :د َخ َل َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
اريَّ ِةَ ر ِ
ص ِاأْل َ ْن َ
ك بِ َما ٍءَ ،و ِس ْد ٍر َواجْ َع ْل َن فِي اآْل ِخ َر ِة َكافُورًا أَ ْو َش ْيئًا ِم ْن َك''افُ ٍ
ور ،فَ'إ ِ َذا ك ،إِ ْن َرأَ ْيتُ َّن َذلِ َ
ثَاَل ثًا أَ ْو َخ ْمسًا أَ ْو أَ ْكثَ َر ِم ْن َذلِ َ
فَ َر ْغتُ َّن فَآ ِذنَّنِي ،فَلَ َّما فَ َر ْغنَا آ َذنَّاهُ فَأ َ ْعطَانَا ِح ْق َوهُ ،فَقَا َل :أَ ْش ِعرْ نَهَا إِيَّاهُ تَ ْعنِي إِ َزا َرهُ".
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کی''ا ،ان س''ے ای''وب س''ختیانی
نے اور ان سے محمد بن سیرین نے ،ان سے ام عطیہ انصاری رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ جب رس''ول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم کی بیٹی( زینب یا ام کلثوم رضی ہللا عنہما) کی وفات ہوئی آپ صلی ہللا علیہ وسلم وہ''اں تش''ریف الئے
اور فرمایا کہ تین یا پانچ مرتبہ غسل دے دو اور اگر مناسب سمجھو تو اس سے بھی زیادہ دے سکتی ہ''و۔ غس''ل کے
پانی میں بیری کے پتے مال لو اور آخر میں کافور یا( یہ کہا کہ) کچھ کافور کا استعمال کر لینا اور غسل سے ف''ارغ
ہونے پر مجھے خبر دے دینا۔ چنانچہ ہم نے جب غسل دے لیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو خبر دیدی۔ آپ ص''لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 235
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم نے ہمیں اپنا ازار دیا اور فرمایا کہ اسے ان کی قمیص بنا دو۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مراد اپ''نے ازار
سے تھی۔
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَ''الَ ْ
تَ " :د َخ' َل ب الثَّقَفِ ُّيَ ، ع ْن أَي َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َونَحْ ُن نَ ْغ ِس ُل ا ْبنَتَهُ ،فَقَا َل :ا ْغ ِس' ْلنَهَا ثَاَل ثًا أَ ْو َخ ْم ًس'ا أَ ْو أَ ْكثَ' َر ِم ْن َذلِ' َ
ك بِ َم''ا ٍء، َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َو ِس ْد ٍر َواجْ َع ْل َن فِي اآْل ِخ َر ِة َكافُورًا ،فَإ ِ َذا فَ َر ْغتُ َّن فَآ ِذنَّنِي ،فَلَ َّما فَ َر ْغنَا آ َذنَّاهُ فَأ َ ْلقَى إِلَ ْينَا ِح ْق َوهُ ،فَقَا َل :أَ ْش ِعرْ نَهَا إِيَّاهُ".
ہم سے محمد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کی'ا ،ان س'ے ای'وب نے ،ان س'ے محم'د
نے ،ان سے ام عطیہ رضی ہللا عنہ'ا نے کہ ہم رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم کی بی'ٹی ک'و غس'ل دے رہی تھیں کہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور فرمایا کہ تین یا پانچ مرتبہ غسل دو یا اس سے بھی زیادہ ،پ''انی اور ب''یری
کے پتوں سے اور آخر میں کافور بھی استعمال کرنا۔ پھر فارغ ہو کر مجھے خ''بر دے دین''ا۔ جب ہم ف''ارغ ہ''وئے ت''و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو خبر کر دی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنا ازار عنایت فرمایا اور فرمای''ا کہ یہ ان''در اس
کے بدن پر لپیٹ دو۔
www.islamicurdubooks.com 236
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تھا کہ میت کے دائیں طرف سے اعضاء وضو سے غسل شروع کیا جائے۔ یہ بھی اس''ی ح''دیث میں تھ''ا کہ ام عطیہ
رضی ہللا عنہا نے کہا کہ ہم نے کنگھی کر کے ان کے بالوں کو تین لٹوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
ضو ِء ِم َن ا ْل َميِّ ِ
ت: اض ِع ا ْل ُو ُ
اب َم َو ِ
-11بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ پہلے میت کے اعضاء وضو کو دھویا جائے
حدیث نمبر1256 :
ينَ ، ع ْن أُ ِّم ير َ ت ِس ' ِ ص''ةَ بِ ْن ِ انَ ، ع ْنَ خالِ'' ٍد ْال َح'' َّذا ِءَ ، ع ْنَ ح ْف َ وس''ىَ ، ح'' َّدثَنَاَ و ِكي ٌعَ ، ع ْنُ س ' ْفيَ َ َح'' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم قَ''ا َل لَنَا َونَحْ ُن نَ ْغ ِس'لُهَا :ا ْب' َدأَ َن بِ َميَا ِمنِهَا
ت النَّبِ ِّي َ ت" :لَ َّما َغس َّْلنَا بِ ْن َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
َع ِطيَّةَ َر ِ
اض ِع ْال ُوضُو ِء".
َو َم َو ِ
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وکیع نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے خالد حذاء نے ،ان
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
س''ے حفص''ہ بنت س''یرین نے اور ان س''ے ام عطیہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی
www.islamicurdubooks.com 237
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صاحبزادی کو ہم غسل دے رہی تھیں۔ جب ہم نے غسل شروع کر دیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ غس''ل
دائیں طرف سے اور اعضاء وضو سے شروع کرو۔
www.islamicurdubooks.com 238
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت :فَلَ َّما فَ َر ْغنَا إِ ْن َرأَ ْيتُ َّن بِ َما ٍءَ ،و ِس ْد ٍر َواجْ َع ْل َن فِي اآْل ِخ َر ِة َك''افُورًا أَ ْو َش' ْيئًا ِم ْن َك''افُ ٍ
ور ،فَ'إ ِ َذا فَ' َر ْغتُ َّن فَ''آ ِذنَّنِي ،قَ''الَ ْ
حدیث نمبر1259 :
ت أُ ُّم َع ِطيَّةَ ك إِ ْن َرأَ ْيتُ َّن ،قَ'الَ ْ
ت َح ْف َ
ص'ةُ :قَ'الَ ْ ت :إِنَّهُ قَا َل :ا ْغ ِس ْلنَهَا ثَاَل ثًا ،أَ ْو َخ ْم ًس'ا ،أَ ْو َس' ْبعًا ،أَ ْو أَ ْكثَ' َر ِم ْن َذلِ' َ َوقَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 239
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1260 :
ين ، قَ''الَ ْ
ت: ير َ ص 'ةَ بِ ْن َ
ت ِس' ِ ْج ، قَ''ا َل أَيُّوبُ َ : و َس ' ِمع ُ
ْتَ ح ْف َ ب ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍ
ض'نَهُ ،ثُ ّم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثَاَل ثَ'ةَ قُ'ر ٍ
ُون نَقَ ْ ُول هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا"أَنَّه َُّن َج َع ْل َن َر ْأ َ
س بِ ْن ِ
ت َرس ِ َح َّدثَ ْتنَا أُ ُّم َع ِطيَّةََ ر ِ
ُون". َغ َس ْلنَهُ ،ثُ َّم َج َع ْلنَهُ ثَاَل ثَةَ قُر ٍ
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا انہیں ابن جریج نے خ''بر دی ،ان س''ے
ایوب نے بیان کیا کہ میں نے حفصہ بنت سیرین سے سنا ،انہوں نے کہا کہ ام عطیہ رضی ہللا عنہا نے ہم سے بی''ان
کیا کہ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی صاحبزادی کے بالوں کو تین لٹوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ پہلے بال
کھولے گئے پھر انہیں دھو کر ان کی تین چٹیاں کر دی گئیں۔
ش َعا ُر لِ ْل َميِّ ِ
ت: اإل ْ
ف ِ اب َك ْي َ
-15بَ ُ
باب :میت پر کپڑا کیونکر لپیٹنا چاہیے
َوقَا َل ْال َح َس ُنْ :ال ِخرْ قَةُ ْال َخا ِم َسةُ تَ ُش ُّد بِهَا ْالفَ ِخ َذي ِْن َو ْال َو ِر َكي ِْن تَحْ َ
ت الدِّرْ ِ
ع.
اور حسن بصری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ عورت کے لیے ایک پانچواں کپڑا چاہیے جس سے قمیص کے تلے رانیں
اور سرین باندھی جائے۔
حدیث نمبر1261 :
ين ، يَقُ''ولُ:
ير َ ُّوب أَ ْخبَ' َرهُ ،قَ''الَ :س' ِمع ُ
ْت اب َْن ِس' ِ ْج ، أَ َّن أَي َ
ب ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍ
ت ْالبَ ْ
ص' َرةَ تُبَ''ا ِد ُر ا ْبنًا لَهَا فَلَ ْم تُ ْد ِر ْك' هُ، ار ِم َن الاَّل تِي بَ''ايَع َْن قَ' ِد َم ِ
ص ِ ت أُ ُّم َع ِطيَّةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ا ْم َرأَةٌ ِم ْن اأْل َ ْن َ َجا َء ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ونَحْ ُن نَ ْغ ِس ُل ا ْبنَتَ'هُ ،فَقَ''ا َل :ا ْغ ِس' ْلنَهَا ثَاَل ثً''ا ،أَ ْو َخ ْم ًس'ا ،أَ ْو فَ َح َّدثَ ْتنَا ،قَالَ ْ
تَ " :د َخ َل َعلَ ْينَا النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 240
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ك بِ َما ٍءَ ،و ِس ْد ٍرَ ،واجْ َع ْل َن فِي اآْل ِخ' َر ِة َك''افُورًا ،فَ'إ ِ َذا فَ' َر ْغتُ َّن فَ''آ ِذنَّنِي ،قَ''الَ ْ
ت :فَلَ َّما فَ َر ْغنَا ك إِ ْن َرأَ ْيتُ َّن َذلِ َ
أَ ْكثَ َر ِم ْن َذلِ َ
ك َواَل أَ ْد ِري أَيُّ بَنَاتِ' ِهَ ،و َز َع َم أَ َّن اإْل ِ ْش' َعا َر ْالفُ ْفنَهَا فِي ِه،
'ز ْد َعلَى َذلِ' َ أَ ْلقَى إِلَ ْينَا ِح ْق َوهُ ،فَقَ''ا َل :أَ ْش' ِعرْ نَهَا إِيَّاهُ"َ ،ولَ ْم يَ' ِ
ين يَأْ ُم ُر بِ ْال َمرْ أَ ِة أَ ْن تُ ْش َع َر َواَل تُ ْؤ َز َر. ان اب ُْن ِس ِ
ير َ ك َك َ َو َك َذلِ َ
ہم سے احمد نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،انہیں ابن جریج نے خبر دی ،انہیں ایوب نے
خبر دی ،کہا کہ میں نے ابن س''یرین س''ے س''نا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ام عطیہ رض''ی ہللا عنہ''ا کے یہ''اں انص''ار کی ان
خواتین میں سے جنہوں نے نبی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم س'ے بیعت کی تھی ،ای'ک ع'ورت آئی ،بص''رہ میں انہیں
اپنے ایک بیٹے کی تالش تھی۔ لیکن وہ نہ مال۔ پھر اس نے ہم سے یہ حدیث بیان کی کہ ہم رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور فرمایا کہ تین یا پانچ مرتبہ
غسل دے دو اور اگر مناسب سمجھو تو اس سے بھی زیادہ دے سکتی ہو۔ غسل پانی اور ب''یری کے پت''وں س''ے ہون''ا
چاہیے اور آخر میں کافور بھی استعمال کر لینا۔ غسل سے فارغ ہو کر مجھے خبر کرا دین''ا۔ انہ''وں نے بی''ان کی''ا کہ
جب ہم غسل دے چکیں( تو اطالع دی) اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ازار عنایت کیا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ اسے اندر بدن سے لپیٹ دو۔ اس س''ے زی''ادہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے کچھ نہیں فرمای''ا۔ مجھے یہ نہیں
معلوم کہ یہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی کون سی بی'ٹی تھیں( یہ ای'وب نے کہ'ا) اور انہ'وں نے بتای'ا کہ« إش'عار» ک'ا
مطلب یہ ہے کہ اس میں نعش لپیٹ دی جائے۔ ابن سیرین رحمہ ہللا بھی یہی فرمایا ک''رتے تھے کہ ع''ورت کے ب''دن
پر اسے لپیٹا جائے ازار کے طور پر نہ باندھا جائے۔
www.islamicurdubooks.com 241
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے قبیصہ نے حدیث بیان کی ،ان سے سفیان نے بیان کیا ،ان سے ہشام نے ،ان سے ام ہ''ذیل نے اور ان س''ے ام
عطیہ نے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی بی''ٹی کے س''ر کے ب''ال گون''دھ ک''ر ان کی تین
چٹیاں کر دیں اور وکیع نے سفیان سے یوں روایت کیا ،ایک پیشانی کی طرف کے بالوں کی چٹیا اور دو ادھر ادھر
کے بالوں کی۔
www.islamicurdubooks.com 242
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :اس بارے میں کہ کفن کے لیے سفید کپڑے ہونے مناسب ہیں
حدیث نمبر1264 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمبَا َر ِك ، أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ
يض َس'حُولِيَّ ٍة ِم ْن ُكرْ ُس' ٍ
ف لَي َ
ْس فِي ِه َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ُكفِّ َن فِي ثَاَل ثَ' ِة أَ ْث' َوا ٍ
ب يَ َمانِيَ' ٍة بِ ٍ َع ْنهَا" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
قَ ِميصٌ َواَل ِع َما َمةٌ".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو عبدہللا نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ہشام بن عروہ
نے خبر دی ،انہیں ان کے باپ عروہ بن زبیر نے اور انہیں( ان کی خالہ) ام المؤمنین عائشہ ص'دیقہ رض'ی ہللا عنہ'ا
نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و یمن کے تین س''فید س''وتی دھلے ہ''وئے ک''پڑوں میں کفن دی''ا گی''ا ان میں نہ
قمیص تھی نہ عمامہ۔
www.islamicurdubooks.com 243
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وط ِل ْل َميِّ ِ
ت: اب ا ْل َحنُ ِ
-20بَ ُ
باب :میت کو خوشبو لگانا
حدیث نمبر1266 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :بَ ْينَ َما َر ُج ٌل َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ُجبَي ٍْرَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ص ْتهُ ،فَقَ''ا َل َر ُس 'و ُل هَّللا ِ ص َع ْتهُ أَ ْو قَا َل فَأ َ ْق َع َ
احلَتِ ِه فَأ َ ْق َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َع َرفَةَ إِ ْذ َوقَ َع ِم ْن َر ِ
ُول هَّللا ِ َ
ف َم َع َرس ِ َواقِ ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :ا ْغ ِسلُوهُ بِ َما ٍء َو ِس ْد ٍر َو َكفِّنُوهُ فِي ثَ ْوبَي ِْنَ ،واَل تُ َحنِّطُوهُ َواَل تُ َخ ِّمرُوا َر ْأ َسهُ ،فَإ ِ َّن هَّللا َ يَ ْب َعثُ 'هُ يَ' ْ'و َم َ
ْالقِيَا َم ِة ُملَبِّيًا".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ایوب
نے ،ان سے س''عید بن جب''یر نے اور ان س'ے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ ای''ک ش''خص ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ میدان عرفہ میں وقوف کئے ہوئے تھ''ا کہ وہ اپ''نے اونٹ س''ے گ''ر پ''ڑا اور اونٹ
نے انہیں کچل دیا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں پانی اور بیری کے پتوں سے غس''ل دے ک''ر دو
تعالی قیامت کے دن انہیں لبیک کہ''تے ہ''وئے اٹھ''ائے
ٰ کپڑوں کا کفن دو ،خوشبو نہ لگاؤ اور نہ سر ڈھکو کیونکہ ہللا
گا۔
ف يُ َكفَّنُ ا ْل ُم ْح ِر ُمª:
اب َك ْي َ
-21بَ ُ
باب :محرم کو کیونکر کفن دیا جائے
حدیث نمبر1267 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم،
سَ ر ِ ان ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْن أَبِي بِ ْش ' ٍرَ ، ع ْنَ س ' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ
'رَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم: صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم وهُ' َو ُمحْ' ِر ٌم ،فَقَ'ا َل النَّبِ ُّي َ صهُ بَ ِعي ُرهُ َونَحْ ُن َم َع النَّبِ ِّي َ "أَ َّن َر ُجاًل َوقَ َ
ا ْغ ِسلُوهُ بِ َما ٍءَ ،و ِس ْد ٍر َو َكفِّنُوهُ فِي ثَ ْوبَي ِْنَ ،واَل تُ ِمسُّوهُ ِطيبًا َواَل تُ َخ ِّمرُوا َر ْأ َسهُ ،فَإ ِ َّن هَّللا َ يَ ْب َعثُهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ُملَبِّدًا".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو ابوعوانہ نے خبر دی ،انہیں ابوبشر جعفر' نے ،انہیں س''عید بن
جبیر نے ،انہیں عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ
www.islamicurdubooks.com 244
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
احرام باندھے ہوئے تھے کہ ایک شخص کی گردن اس کے اونٹ نے توڑ ڈالی۔ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
فرمایا کہ انہیں پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے دو اور کپڑوں کا کفن دو اور خوش''بو نہ لگ''اؤ نہ ان کے س''ر
تعالی انہیں اٹھائے گا۔ اس حالت میں کہ وہ لبیک پکارتا ہو گا۔
ٰ کو ڈھکو۔ اس لیے کہ ہللا
حدیث نمبر1268 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم، ْ'رَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ وأَي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَي ٍ
ص' ْتهَُ ،وقَ''ا َل احلَتِ' ِه ،قَ''ا َل أَيُّوبُ :فَ َوقَ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِ َع َرفَ'ةَ فَ َوقَ' َع َع ْن َر ِ
ف َم َع النَّبِ ِّي َان َر ُج ٌل َواقِ ٌ قَا َلَ " :ك َ
ث ات فَقَا َل :ا ْغ ِسلُوهُ بِ َما ٍء َو ِس ْد ٍر َو َكفِّنُوهُ فِي ثَ ْوبَي ِْنَ ،واَل تُ َحنِّطُوهُ َواَل تُ َخ ِّمرُوا َر ْأ َس''هُ ،فَإِنَّهُ يُ ْب َع ُ َع ْمرٌو :فَأ َ ْق َ
ص َع ْتهُ فَ َم َ
يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة" ،قَا َل أَيُّوبُ :يُلَبِّيَ ،وقَا َل َع ْمرٌوُ :ملَبِّيًا.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے حماد بن زید نے ،ان سے عمرو اور ایوب نے ،ان سے سعید بن جب''یر نے اور ان
سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ می''دان عرف''ات میں کھ''ڑا
ہوا تھا ،اچانک وہ اپنی سواری سے گر پڑا۔ ایوب نے کہا اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی۔ اور عمرو نے یوں کہا
کہ اونٹنی نے اس کو گرتے ہی مار ڈاال اور اس کا انتقال ہو گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ اس''ے پ''انی
اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور دو کپڑوں کا کفن دو اور خوشبو نہ لگ''اؤ نہ س''ر ڈھک''و کی''ونکہ قی''امت میں یہ
اٹھای''ا ج''ائے گ''ا۔ ای''وب نے کہ''ا کہ( یع''نی) تل''بیہ کہ''تے ہ''وئے( اٹھای''ا ج''ائے گ''ا) اور عم''رو نے( اپ''نی روایت
میں« ملبی» کے بجائے)«ملبيا» کا لفظ نقل کیا۔( یعنی لبیک کہتا ہوا اٹھے گا)۔
www.islamicurdubooks.com 245
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1269 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ َّن
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ك أُ َكفِّ ْن'هُ َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن أُبَ ٍّي لَ َّما تُ ُوفِّ َي َجا َء ا ْبنُهُ إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''ا َل" :يَا َر ُس 'و َل هَّللا ِ أَ ْع ِطنِي قَ ِم َ
يص ' َ
صهُ ،فَقَا َل :آ ِذنِّي أُ َ
صلِّي َعلَ ْي ِه فَآ َذنَهُ ،فَلَ َّما أَ َرا َد صلِّ َعلَ ْي ِه َوا ْستَ ْغفِرْ لَهُ ،فَأ َ ْعطَاهُ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ِمي َ فِي ِه َو َ
ين ،فَقَ''ا َل :أَنَا بَي َْن
ص 'لِّ َي َعلَى ْال ُمنَ''افِقِ َ
ك أَ ْن تُ َ ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،فَقَ''ا َل :أَلَي َ
ْس هَّللا ُ نَهَ''ا َ أَ ْن ي َ
ُص 'لِّ َي َعلَ ْي' ِه َج َذبَ 'هُ ُع َم' ُر َر ِ
ِخيَ َرتَي ِْن ،قَا َل هللا تعالى :ا ْستَ ْغفِرْ لَهُ ْم أَ ْو ال تَ ْستَ ْغفِرْ لَهُ ْم إِ ْن تَ ْستَ ْغفِرْ لَهُ ْم َس ْب ِع َ
ين َم َّرةً فَلَ ْن يَ ْغفِ' َر هَّللا ُ لَهُ ْم س''ورة التوبة
ات أَبَدًا سورة التوبة آية ."84
صلِّ َعلَى أَ َح ٍد ِم ْنهُ ْم َم َ صلَّى َعلَ ْي ِه ،فَنَ َزلَ ْ
تَ :وال تُ َ آية ،80فَ َ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کی''ا ،ان س'ے عبی''دہللا عم'ری نے کہ'ا کہ مجھ
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے نافع نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے بیان کیا کہ جب عب'دہللا بن ابی( من''افق) کی م''وت ہ'وئی ت''و اس ک''ا
بیٹا( عبدہللا صحابی) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کی کہ ی''ا رس''ول ہللا! وال''د کے کفن
کے لیے آپ اپنی قمیص عنایت فرمائیے اور ان پر نماز پڑھئے اور مغفرت کی دعا کیجئے۔ چنانچہ نبی کریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے اپنی قمیص( غایت م''روت کی وجہ س''ے) عن''ایت کی اور فرمای''ا کہ مجھے بتان''ا میں نم''از جن''ازہ
پڑھوں گا۔ عبدہللا نے اطالع بھجوائی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھانے کے لیے آگے بڑھے تو عمر رضی
'الی نے آپ ک''و من''افقین کی
ہللا عنہ نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو پیچھے سے پکڑ لیا اور ع''رض کی''ا کہ کی''ا ہللا تع' ٰ
نماز جنازہ پڑھنے سے منع نہیں کیا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ مجھے اختی''ار دی''ا گی''ا ہے جیس''ا کہ
ارشاد باری ہے تو ان کے لیے استغفار کر یا نہ کر اور اگر تو ستر مرتبہ بھی استغفار کرے ت''و بھی ہللا انہیں ہرگ''ز
معاف نہیں کرے گا چنانچہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔ اس کے بعد یہ آیت اتری کسی بھی منافق
کی موت پر اس کی نماز جنازہ کبھی نہ پڑھانا ۔
حدیث نمبر1270 :
www.islamicurdubooks.com 246
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے ابن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عمرو نے ،انہوں نے جابر رض''ی ہللا
عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے تو عبدہللا بن ابی کو دفن کیا جا رہا تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے اسے قبر سے نکلوایا اور اپنا لعاب دہن اس کے منہ میں ڈاال اور اپنی قمیص پہنائی۔
حدیث نمبر1272 :
www.islamicurdubooks.com 247
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
يع ا ْل َم ِ
ال: اب ا ْل َكفَ ِن ِمنْ َج ِم ِ
-25بَ ُ
باب :کفن کی تیاری میت کے سارے مال میں سے کرنا چاہیے
يع ْال َم' ِ
'ال َوقَ''ا َل إِ ْب ' َرا ِهي ُم ار ال َحنُوطُ ِم ْن َج ِم ِ
ار َوقَتَا َدةُ َوقَا َل َع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ ْ الز ْه ِريُّ َو َع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ َوبِ ِه قَا َل َعطَا ٌء َو ُّ
ان أَجْ ُر ْالقَب ِْرَ ،و ْال َغس ِْل هُ َو ِم َن ْال َكفَ ِن. يُ ْب َدأُ بِ ْال َكفَ ِن ثُ َّم بِال َّدي ِْن ثُ َّم بِ ْال َو ِ
صيَّ ِة َوقَا َل ُس ْفيَ ُ
اور عط''اء اور زہ''ری اور عم''رو بن دین''ار اور قت''ادہ رض''ی ہللا عنہ ک''ا یہی ق''ول ہے۔ اور عم''رو بن دین''ار نے کہ''ا
خوشبودار کا خرچ بھی سارے مال سے کیا جائے۔ اور ابراہیم نخعی نے کہا پہلے مال میں سے کفن کی تیاری کریں
‘ پھر قرض ادا کریں۔ پھر وصیت پوری کریں اور سفیان ثوری نے کہا قبر اور غسال کی اجرت بھی کفن میں داخل
ہے۔
www.islamicurdubooks.com 248
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1274 :
َح' َّدثَنَا أَحْ َم' ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ْال َم ِّك ُّيَ ، ح' َّدثَنَا إِ ْب ' َرا ِهي ُم ب ُْن َس ' ْع ٍدَ ، ع ْنَ س ' ْع ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ''ا َل" :أُتِ َيَ ع ْب ' ُد ال 'رَّحْ َم ِن ب ُْن
'ان َخيْ'رًا ِمنِّي فَلَ ْم يُو َج' ْد لَ'هُ َما يُ َكفَّ ُن فِي ِه إِاَّل
ْ'ر َو َك َ ص' َعبُ ب ُْن ُع َمي ٍ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْو ًما بِطَ َعا ِم ِه ،فَقَا َل :قُتِ' َل ُم ْ
َع ْوفٍ َر ِ
ت لَنَا يت أَ ْن يَ ُك' َ
'ون قَ' ْد ُعجِّ لَ ْ بُرْ َدةٌَ ،وقُتِ َل َح ْم َزةُ أَ ْو َر ُج ٌل آ َخ ُر َخ ْي ٌر ِمنِّي فَلَ ْم يُو َج ْد لَهُ َما يُ َكفَّ ُن فِي ِه إِاَّل بُرْ َدةٌ ،لَقَ ْد َخ ِش' ُ
طَيِّبَاتُنَا فِي َحيَاتِنَا ال ُّد ْنيَا ،ثُ َّم َج َع َل يَ ْب ِكي".
ہم سے احمد بن محمد مکی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اب''راہیم بن س'عد نے ‘ ان س''ے ان کے ب''اپ س'عد نے اور ان
سے ان کے والد ابراہیم بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا کہ عبدالرحمٰ ن بن عوف رضی ہللا عنہ کے سامنے ایک دن کھانا
رکھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ مصعب بن عمیر رضی ہللا عنہ( غزوہ اح''د میں) ش''ہید ہ''وئے ‘ وہ مجھ س''ے افض''ل
تھے۔ لیکن ان کے کفن کے لیے ایک چادر کے سوا اور کوئی چیز مہیا نہ ہو سکی۔ اسی طرح جب حمزہ' رض''ی ہللا
عنہ شہید ہوئے یا کسی دوسرے صحابی کا ن''ام لی''ا ‘ وہ بھی مجھ س''ے افض''ل تھے۔ لیکن ان کے کفن کے ل''یے بھی
صرف ایک ہی چادر مل سکی۔ مجھے تو ڈر لگتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے چین اور آرام کے س''امان ہم ک''و
جلدی سے دنیا ہی میں دے دئیے گئے ہوں پھر وہ رونے لگے۔
احدٌ:
ب َو ِ اب إِ َذا لَ ْم يُ َ
وج ْد إِالَّ ثَ ْو ٌ -26بَ ُ
باب :اگر میت کے پاس ایک ہی کپڑا نکلے
حدیث نمبر1275 :
'ل ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنَ س' ْع ِد ب ِْن إِ ْب' َرا ِهي َمَ ، ع ْن أَبِي ِه إِ ْب' َرا ِهي َم" ، أَ َّنَ ع ْب' َد
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ' ٍ
صائِ ًما ،فَقَا َل :قُتِ َل ُمصْ َعبُ ب ُْن ُع َمي ٍْر َوهُ َو َخ ْي ' ٌر ِمنِّي ُكفِّ َن فِي ان َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ أُتِ َي بِطَ َع ٍام َو َك َ فَ ر ِ الرَّحْ َم ِن ب َْن َع ْو ٍ
ت ِرجْ اَل هُ َوإِ ْن ُغطِّ َي ِرجْ اَل هُ بَ َدا َر ْأ ُسهَُ ،وأُ َراهُ قَا َلَ :وقُتِ َل َح ْم َزةُ َوهُ َو َخ ْي ٌر ِمنِّي ثُ َّم ب ُِسطَ لَنَا بُرْ َد ٍة إِ ْن ُغطِّ َي َر ْأ ُسهُ بَ َد ْ
ت لَنَ''ا ،ثُ َّم َج َع' َل يَ ْب ِكي ِم َن ال ُّد ْنيَا َما ب ُِسطَ أَ ْو ،قَا َل :أُ ْع ِطينَا ِم َن ال ُّد ْنيَا َما أُ ْع ِطينَا َوقَ ْد َخ ِش'ينَا أَ ْن تَ ُك' َ
'ون َح َس'نَاتُنَا ُعجِّ لَ ْ
ك الطَّ َعا َم".
َحتَّى تَ َر َ
www.islamicurdubooks.com 249
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم کو عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم ک''و ش''عبہ نے خ''بر دی ‘
انہیں سعد بن ابراہیم نے ‘ انہیں ان کے باپ اب''راہیم بن عب''دالرحمٰ ن نے کہ عب''دالرحمٰ ن بن ع''وف رض''ی ہللا عنہ کے
سامنے کھانا حاضر کیا گیا۔ وہ روزہ سے تھے اس وقت انہوں نے فرمایا کہ ہائے! مصعب بن عم''یر رض''ی ہللا عنہ
شہید کئے گئے ‘ وہ مجھ سے بہتر تھے۔ لیکن ان کے کفن کے لیے صرف ایک چادر میسر آ سکی کہ اگر اس سے
ان کا سر ڈھانکا جاتا تو پاؤں کھل جاتے اور پاؤں ڈھانکے جاتے تو سر کھ''ل جات''ا اور میں س''مجھتا ہ''وں کہ انہ''وں
نے یہ بھی فرمایا اور حمزہ رضی ہللا عنہ بھی( اسی طرح) شہید ہ''وئے وہ بھی مجھ س''ے اچھے تھے۔ پھ''ر ان کے
بعد دنیا کی کشادگی ہمارے لیے خوب ہوئی یا یہ فرمایا کہ دنیا ہمیں بہت دی گئی اور ہمیں تو اس کا ڈر لگت''ا ہے کہ
کہیں ایسا نہ ہو کہ ہماری نیکیوں کا بدلہ اسی دنیا میں ہم کو مل گیا ہ''و پھ''ر آپ اس ط''رح رونے لگے کہ کھان''ا بھی
چھوڑ دیا۔
سهُ أَ ْو قَ َد َم ْي ِه َغطَّى َر ْأ َ
سهُ: اب إِ َذا لَ ْم يَ ِج ْد َكفَنًا إِالَّ َما يُ َوا ِري َر ْأ َ
-27بَ ُ
باب :جب کفن کا کپڑا چھوٹا ہو کہ سر اور پاؤں دونوں نہ ڈھک سکیں تو سر چھپا دیں ( اور
پاؤں پر گھاس وغیرہ ڈال دیں )
حدیث نمبر1276 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ''ا َل: ثَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح َّدثَنَاَ شقِي ٌ
قَ ، ح َّدثَنَاَ خبَّابٌ َ ر ِ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ص ب ِْن ِغيَا ٍ
'ات لَ ْم يَأْ ُك''لْ ِم ْن أَجْ' ِر ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَ ْلتَ ِمسُ َوجْ' هَ هَّللا ِ فَ َوقَ' َع أَجْ ُرنَا َعلَى هَّللا ِ ،فَ ِمنَّا َم ْن َم' َ "هَا َجرْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ
ت لَهُ ثَ َم َرتُهُ فَهُ َو يَ ْه ِدبُهَا قُتِ' َل يَ' ْ'و َم أُ ُح' ٍد فَلَ ْم نَ ِج' ْد َما نُ َكفِّنُ'هُ إِاَّل بُ''رْ َدةً إِ َذا
َش ْيئًا ِم ْنهُ ْم ُمصْ َعبُ ب ُْن ُع َمي ٍْرَ ،و ِمنَّا َم ْن أَ ْينَ َع ْ
ت ِرجْ اَل هُ َوإِ َذا َغطَّ ْينَا ِرجْ لَ ْي' ِه َخ' َر َج َر ْأ ُس'هُ ،فَأ َ َم َرنَا النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَ ْننُ َغطِّ َي َغطَّ ْينَا بِهَا َر ْأ َس'هُ َخ' َر َج ْ
َر ْأ َسهَُ ،وأَ ْن نَجْ َع َل َعلَى ِرجْ لَ ْي ِه ِم َن اإْل ِ ْذ ِخ ِر".
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان
کی'ا ‘ کہ'ا کہ ہم س'ے ش'قیق نے بی'ان کی'ا ‘ کہ'ا ہم س'ے خب'اب بن ارت رض'ی ہللا عنہ نے بی'ان کی'ا ‘ کہ ہم نے ن'بی
تعالی س''ے اج''ر ملن''ا ہی تھ''ا۔ ہم''ارے
ٰ کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ صرف ہللا کے لیے ہجرت کی۔ اب ہمیں ہللا
بعض ساتھی تو انتقال کر گئے اور( اس دنیا میں) انہوں نے اپنے کئے کا ک''وئی پھ''ل نہیں دیکھ''ا۔ مص''عب بن عم''یر
www.islamicurdubooks.com 250
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رضی ہللا عنہ بھی انہیں لوگوں میں سے تھے اور ہمارے بعض ساتھیوں کا میوہ پ''ک گی''ا اور وہ چن چن ک''ر کھات''ا
ہے۔( مصعب بن عمیر رضی ہللا عنہ) احد کی لڑائی میں شہید ہوئے ہم کو ان کے کفن میں ایک چ''ادر کے س''وا اور
کوئی چیز نہ ملی اور وہ بھی ایسی کہ اگر اس سے سر چھپاتے ہیں تو پاؤں کھل جاتا ہے اور اگر پاؤں ڈھک''تے ت''و
سر کھل جاتا۔ آخر یہ دیکھ کر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سر کو چھپ'ا دیں اور پ'اؤں پ'ر س'بز
گھاس اذخر نامی ڈال دیں۔
سلَّ َم فَلَ ْم يُ ْن َك ْر َعلَ ْي ِه: ستَ َع َّد ا ْل َكفَ َن فِي َز َم ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب َم ِن ا ْ
-28بَ ُ
باب :ان کے بیان میں جنہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں اپنا کفن خود ہی
تیار رکھا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر کسی طرح کا اعتراض نہیں فرمایا
حدیث نمبر1277 :
ت النَّبِ َّ
ي ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ" ،أَ َّن ا ْم' َرأَةً َج''ا َء ِ
از ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ سه ٍْلَ ر ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َح ِ
ت :نَ َس 'جْ تُهَاُون َما ْالبُرْ َدةُ ؟ ،قَالُوا :ال َّش ْملَةُ ،قَا َل :نَ َع ْم ،قَ''الَ ْ
اشيَتُهَا ،أَتَ ْدر َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِبُرْ َد ٍة َم ْنسُو َج ٍة فِيهَا َح َِ
ت أِل َ ْك ُس َو َكهَا ،فَأ َ َخ َذهَا النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُمحْ تَاجًا إِلَ ْيهَا ،فَ َخ' َر َج إِلَ ْينَا َوإِنَّهَا إِ َزا ُرهُ فَ َح َّس 'نَهَا فُاَل ٌن، بِيَ ِدي فَ ِج ْئ ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ُمحْ تَاجًا إِلَ ْيهَ''ا ،ثُ َّم َس'أ َ ْلتَهُ فَقَا َل :ا ْك ُسنِيهَا َما أَحْ َسنَهَا ؟ ،قَ''ا َلْ :القَ' ْ'و ُم َما أَحْ َس' ْن َ
ت لَبِ َس'هَا النَّبِ ُّي َ
ت َكفَنَهُ. ت أَنَّهُ اَل يَ ُر ُّد ،قَا َل :إِنِّي َوهَّللا ِ َما َسأ َ ْلتُهُ أِل َ ْلبَ َسهُ إِنَّ َما َسأ َ ْلتُهُ لِتَ ُك َ
ون َكفَنِي ؟" ،قَا َل َس ْهلٌ :فَ َكانَ ْ َو َعلِ ْم َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے عب''دالعزیز بن ابی ح''ازم نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ان کے
باپ نے اور ان سے سہل رضی ہللا عنہ نے کہ ایک عورت نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خ''دمت میں ای''ک ب''نی
ہ''وئی حاش''یہ دار چ''ادر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لمکے ل''یے تحفہ الئی۔ س''ہل بن س''عد رض''ی ہللا عنہ نے( حاض''رین
سے) پوچھا کہ تم جانتے ہو چادر کیا؟ لوگوں نے کہا کہ جی ہاں! ش'ملہ۔ س'ہل رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا ہ'اں ش'ملہ( تم
نے ٹھیک بتایا) خیر اس عورت نے کہ''ا کہ میں نے اپ''نے ہ''اتھ س''ے اس''ے بن''ا ہے اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و
پہنانے کے لیے الئی ہوں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے وہ کپڑا قبول کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو اس کی اس
وقت ضرورت بھی تھی پھر اسے ازار کے طور پر بان'دھ ک''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم ب''اہر تش'ریف الئے ت'و ای''ک
ص''احب( عب''دالرحمٰ ن بن ع''وف رض''ی ہللا عنہ)نے کہ''ا کہ یہ ت''و ب''ڑی اچھی چ''ادر ہے ‘ یہ آپ ص''لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 251
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وس''لم مجھے پہن''ا دیجئ''یے۔ لوگ''وں نے کہ''ا کہ آپ نے( مان''گ ک''ر) کچھ اچھ 'ا' نہیں کی''ا۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وس''لم نے اس''ے اپ''نی ض''رورت کی وجہ س''ے پہن''ا تھ''ا اور تم نے یہ مان''گ لی''ا ح''االنکہ تم ک''و معل''وم ہے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کسی کا سوال رد نہیں کرتے۔ عبدالرحمٰ ن بن عوف رضی ہللا عنہ نے ج''واب دی''ا کہ ہللا کی
قسم! میں نے اپنے پہننے کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے یہ چ''ادر نہیں م''انگی تھی۔ بلکہ میں اس''ے اپن''ا کفن
بناؤں گا۔ سہل رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ وہی چادر ان کا کفن بنی۔
www.islamicurdubooks.com 252
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے
سلمہ بن علقمہ نے اور ان سے محمد بن سیرین نے کہ ام عطیہ رضی ہللا عنہا کے ایک بیٹے کا انتقال ہو گیا۔ انتق''ال
کے تیسرے دن انہوں نے صفرہ خلوق (ایک قسم کی زرد خوشبو) منگوائی اور اسے اپنے بدن پر لگای''ا اور فرمای''ا
کہ خاوند کے سوا کسی دوسرے پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے ہمیں منع کیا گیا ہے۔
حدیث نمبر1280 :
ت أَبِي
ب بِ ْن ِوس'ى ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيُ ح َم ْي' ُد ب ُْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْنَ ز ْينَ َ انَ ، ح' َّدثَنَا أَيُّوبُ ب ُْن ُم َ
يَ ، ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي' ِد ّ
ص ' ْف َر ٍة فِي ْاليَ' ْ'و ِم الثَّالِ ِ
ث، ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَا بِ ُ الش 'أْ ِم َد َع ْ
ت أُ ُّم َحبِيبَ 'ةََ ر ِ ت" :لَ َّما َج''ا َء نَ ْعيُ''أَبِي ُس ' ْفيَ َ
ان ِم ْن َّ َس 'لَ َمةَ ، قَ''الَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ: ت َع ْن هَ َذا لَ َغنِيَّةً لَ ْواَل أَنِّي َس ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ت :إِنِّي ُك ْن ُ
ض ْيهَا َو ِذ َرا َع ْيهَاَ ،وقَالَ ْ
ار َ فَ َم َس َح ْ
ت َع ِ
ج فَإِنَّهَا تُ ِح ُّد َعلَ ْي ِه أَرْ بَ َعةَ أَ ْشه ٍُر
ث ،إِاَّل َعلَى َز ْو ٍ
ق ثَاَل ٍ اَل يَ ِحلُّ اِل ْم َرأَ ٍة تُ ْؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم اآْل ِخ ِر أَ ْن تُ ِح َّد َعلَى َميِّ ٍ
ت فَ ْو َ
َو َع ْشرًا".
ہم سے عبدہللا بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ ہم
موسی نے بی''ان کی''ا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے حمی''د بن ن''افع نے زینب بنت ابی س''لمہ س''ے خ''بر دی
ٰ سے ایوب بن
کہ ابوسفیان رضی ہللا عنہ کی وفات کی خبر جب شام سے آئی تو ام ح''بیبہ رض'ی ہللا عنہا( ابوس''فیان رض'ی ہللا عنہ
کی صاحبزادی اور ام المؤمنین) نے تیسرے دن صفرہ (خوشبو) منگوا کر اپ''نے دون''وں رخس''اروں اور ب''ازوؤں پ''ر
مال اور فرمایا کہ اگر میں نے نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم س'ے یہ نہ س'نا ہوت'ا کہ ک'وئی بھی ع'ورت ج'و ہللا اور
آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ شوہر کے سوا کسی کا سوگ تین دن سے زی''ادہ
منائے اور شوہر کا سوگ چار مہینے دس دن کرے۔ تو مجھے اس وقت اس خوشبو کے استعمال کی ض''رورت نہیں
تھی۔
www.islamicurdubooks.com 253
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1281 :
'رو ب ِْن َح' ْ
'ز ٍمَ ، ع ْنُ ح َم ْي' ِد ب ِْن نَ''افِ ٍع، كَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك' ِ
'ر ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َع ْم ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ح َّدثَنِيَ مالِ' ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''الَ ْ
ج النَّبِ ِّي َ ُ تَ :د َخ ْل ُ
ت أَبِي َسلَ َمةَ أَ ْخبَ َر ْتهُ ،قَالَ ْ
ب بِ ْن ِ
تَ :س' ِمع ُ
ْت ت َعلَى أ ِّم َحبِيبَةََ ز ْو ِ َع ْنَ ز ْينَ َ
ث ،إِاَّل
ق ثَاَل ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ :اَل يَ ِحلُّ اِل ْم َرأَ ٍة تُ ْ'ؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْ'و ِم اآْل ِخ' ِر تُ ِح' ُّد َعلَى َميِّ ٍ
ت فَ ْ'و َ َرسُو َل هَّللا ِ َ
ج أَرْ بَ َعةَ أَ ْشه ٍُر َو َع ْشرًا. َعلَى َز ْو ٍ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے عب''دہللا بن
ابی بکر نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن عمرو بن حزم نے ‘ ان سے حمید بن ن''افع نے ‘ ان ک''و زینب بنت ابی س''لمہ
رضی ہللا عنہا نے خبر دی کہ وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ' ام ح''بیبہ رض''ی ہللا عنہ''ا کے پ''اس
گئی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے کہ کوئی بھی عورت جو ہللا اور ی''وم
آخرت پر ایمان رکھتی ہو اس کے لیے شوہر کے سوا کسی مردے پر بھی تین دن سے زیادہ س''وگ منان''ا ج''ائز نہیں
ہے۔ ہاں شوہر پر چار' مہینے دس دن تک سوگ منائے۔
حدیث نمبر1282 :
www.islamicurdubooks.com 254
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 255
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم :اَل تُ ْقتَ' ُل نَ ْفسٌ ظُ ْل ًما إِاَّل َك َ
'ان َعلَى اب ِْن آ َد َم حَ ،وقَ'ا َل النَّبِ ُّي َ ْ'ر نَ ْ'و ٍ يُ َر َّخصُ ِم َن ْالبُ َك'ا ِء فِي َغي ِ
ك أِل َنَّهُ أَ َّو ُل َم ْن َس َّن ْالقَ ْت َل.
اأْل َ َّو ِل ِك ْف ٌل ِم ْن َد ِمهَا َو َذلِ َ
کیونکہ ہللا پاک نے سورۃ التحریم میں فرمایا کہ اپنے نفس کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ یعنی
ان کو برے کاموں سے منع کرو اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تم میں ہر ک''وئی نگہب''ان ہے اور اپ''نے
ماتحتوں سے پوچھا جائے گا اور اگ'ر یہ رون''ا پیٹن''ا اس کے خان''دان کی رس'م نہ ہ'و اور پھ''ر اچان''ک ک'وئی اس پ''ر
رونے لگے تو عائشہ رضی ہللا عنہا کا دلیل لینا اس آیت س''ے ص''حیح ہے کہ ک''وئی ب''وجھ اٹھ''انے واال دوس''رے ک''ا
بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ اور کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسرے کو اپنا بوجھ اٹھ''انے ک''و بالئے ت''و وہ اس ک''ا ب''وجھ
نہیں اٹھائے گا۔ اور بغیر نوحہ چالئے پیٹے رونا درست ہے۔ اور نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ دنی''ا
میں جب کوئی ناحق خون ہوتا ہے تو آدم کے پہلے بیٹے قابیل پر اس خون کا کچھ وبال پڑتا ہے کیونکہ ن''احق خ'ون
کی بنا سب سے پہلے اسی نے ڈالی۔
حدیث نمبر1284 :
'ان ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أُ َس'ا َمةُ
انَ ، ع ْن أَبِي ُع ْث َم' َ انَ ، و ُم َح َّم ٌد قَااَل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ِ
اص ُم ب ُْن ُسلَ ْي َم َ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَ ْي ِه إِ َّن ا ْبنًا لِي قُب َ ْ
ئ ض ،فَأتِنَا فَأَرْ َس َل يُ ْق ِ
''ر ُ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل :أَرْ َسلَ ِ
ت ا ْبنَةُ النَّبِ ِّي َ ب ُْن َز ْي ٍدَ ر ِ
ص'بِرْ َو ْلتَحْ تَ ِس'بْ ،فَأَرْ َس'لَ ْ
ت إِلَ ْي' ِه تُ ْق ِس' ُم ال َّساَل َمَ ،ويَقُولُ" :إِ َّن هَّلِل ِ َما أَ َخ َذ َولَهُ َما أَ ْعطَى َو ُكلٌّ ِع ْن َدهُ بِأ َ َج ٍل ُم َس ًّمى ،فَ ْلتَ ْ
ت َو ِر َج' الٌ ،فَ ُرفِ' َع إِلَى 'لَ ،وأُبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
بَ ،و َزيْ' ُد ب ُْن ثَ'ابِ ٍ َعلَ ْي ِه لَيَأْتِيَنَّهَا ،فَقَا َم َو َم َع' هُ َس' ْع ُد ب ُْن ُعبَ'ا َدةََ ،و َم َع'ا ُذ ب ُْن َجبَ ٍ
ت َع ْينَ''اهُ ،فَقَ''ا َل صبِ ُّي َونَ ْف ُسهُ تَتَقَ ْعقَعُ ،قَ''ا َلَ :ح ِس' ْبتُهُ أَنَّهُ قَ''ا َلَ :كأَنَّهَا َش' ٌّن ،فَفَ َ
اض' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ال َّ
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ب ِعبَا ِد ِهَ ،وإِنَّ َما يَرْ َح ُم هَّللا ُ ِم ْن ِعبَا ِد ِه الرُّ َح َما َء".
َس ْع ٌد :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َما هَ َذا ؟ ،فَقَا َل :هَ ِذ ِه َرحْ َمةٌ َج َعلَهَا هَّللا ُ فِي قُلُو ِ
ہم سے عبد ان اور محمد بن مقاتل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام عبدہللا بن مب''ارک نے خ''بر دی ‘ کہ''ا کہ
ہم کو عاصم بن سلیمان نے خبر دی ‘ انہیں ابوعثمان عبدالرحمٰ ن نہدی نے ‘ کہا کہ مجھ سے اسامہ بن زید رضی ہللا
عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی ای''ک ص''احبزادی( زینب رض''ی ہللا عنہ''ا) نے آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم کو اطالع کرائی کہ میرا ایک لڑکا مرنے کے قریب ہے ‘ اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم تش''ریف الئیں۔
www.islamicurdubooks.com 256
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1285 :
س ب ِْن انَ ، ع ْنِ هاَل ِل ب ِْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْن أَنَ ِ َح''' َّدثَنَاَ عبْ''' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح''' َّدثَنَا أَبُو َع'''ا ِم ٍرَ ، ح''' َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُس'''لَ ْي َم َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ :و َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ ُول هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ش ِه ْدنَا بِ ْنتًا لِ َرس ِ َمالِ ٍك َر ِ
ف اللَّ ْيلَةَ ؟ ،فَقَا َل أَبُو طَ ْل َح' ةَ :أَنَ''ا، ان ،قَا َل :فَقَا َل هَلْ ِم ْن ُك ْم َر ُج ٌل لَ ْم يُقَ ِ
ار ْ َجالِسٌ َعلَى ْالقَب ِْر ،قَا َل :فَ َرأَي ُ
ْت َع ْينَ ْي ِه تَ ْد َم َع ِ
قَا َل :فَا ْن ِزلْ ،قَا َل :فَنَ َز َل فِي قَب ِْرهَا".
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوعامر عقدی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے
بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ہالل بن علی نے اور ان س''ے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے کہ ہم ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی ایک بیٹی( ام کلثوم رضی ہللا عنہا) کے جنازہ میں حاض''ر تھے۔( وہ عثم''ان غ''نی رض''ی ہللا عنہ کی بی''وی
تھیں۔ جن کا 5ھ میں انتقال ہوا) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ق''بر پ''ر بیٹھے ہ''وئے تھے۔ انہ''وں نے کہ''ا کہ میں نے
دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر آئی تھیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھ'ا۔ کی'ا
www.islamicurdubooks.com 257
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تم میں کوئی ایسا شخص بھی ہے کہ جو آج کی رات عورت کے پاس نہ گیا ہو۔ اس پ''ر اب''وطلحہ رض''ی ہللا عنہ نے
کہا کہ میں ہوں۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر قبر میں تم اترو۔ چنانچہ وہ ان کی قبر میں اترے۔
حدیث نمبر1286 :
ْج ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي ُملَ ْي َكةَ قَا َل" :تُ ُوفِّيَ ِ
ت انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْمَ ،وإِنِّي لَ َجالِسٌ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بِ َم َّكةََ ،و ِج ْئنَا لِنَ ْشهَ َدهَا َو َح َ
ض َرهَا اب ُْن ُع َم َر َواب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ ا ْبنَةٌ لِع ُْث َم َ
ان َر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ْت إِلَى أَ َح ِد ِه َما ،ثُ َّم َج''ا َء اآْل َخ' ُر فَ َجلَ َ
س إِلَى َج ْنبِي ،فَقَ''ا َلَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم' َرَ ر ِ بَ ْينَهُ َما ،أَ ْو قَا َلَ :جلَس ُ
'ذبُ بِبُ َك''ا ِء أَ ْهلِ' ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ''ا َل :إِ َّن ْال َمي َ
ِّت لَيُ َع' َّ ان :أَاَل تَ ْنهَى َع ِن ْالبُ َكا ِء ،فَإ ِ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
لِ َع ْم ِرو ب ِْن ُع ْث َم َ
َعلَ ْي ِه.
ہم سے عبد ان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن مب''ارک نے بی''ان کی''ا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم ک''و ابن
جریج نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے عبدہللا بن عبی''دہللا بن ابی ملیکہ نے خ''بر دی کہ عثم''ان رض''ی ہللا عنہ
کی ایک صاحبزادی( ام ابان) کا مکہ میں انتقال ہو گیا تھا۔ ہم بھی ان کے جنازے میں حاضر ہوئے۔ عب''دہللا بن عم''ر
رضی ہللا عنہما اور عبدہللا بن عباس رض'ی ہللا عنہم'ا بھی تش'ریف الئے۔ میں ان دون'وں حض'رات کے درمی'ان میں
بیٹھا ہوا تھا یا یہ کہا کہ میں ایک بزرگ کے قریب بیٹھ گیا اور دوس''رے ب''زرگ بع''د میں آئے اور م''یرے ب''ازو میں
بیٹھ گئے۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے عم''رو بن عثم''ان س''ے کہا( ج''و ام اب''ان کے بھ''ائی تھے) رونے س''ے
کیوں نہیں روکتے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ میت پر گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا
ہے۔
حدیث نمبر1287 :
ص' َدرْ ُ
ت َم' َع ك ،ثُ َّم َح' َّد َ
ث ،قَ''ا َلَ : ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُو ُل بَع َ
ْض َذلِ' َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما :قَ ْد َك َ
ان ُع َم ُر َر ِ فَقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ت ِظلِّ َس ُم َر ٍة ،فَقَا َلْ :اذهَبْ فَا ْنظُرْ َم ْن هَ 'ؤُاَل ِء ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ِم ْن َم َّكةَ َحتَّى إِ َذا ُكنَّا بِ ْالبَ ْي َدا ِء إِ َذا هُ َو بِ َر ْك ٍ
ب تَحْ َ ُع َم َر َر ِ
www.islamicurdubooks.com 258
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1288 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،فَقَ''الَ ْ
ت: ك لِ َعائِ َش'ةََ ر ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َذ َك''رْ ُ
ت َذلِ' َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما :فَلَ َّما َم َ
ات ُع َم ُر َر ِ قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َّن هَّللا َ لَيُ َع ِّذبُ ْال ُم ْؤ ِم َن بِبُ َكا ِء أَ ْهلِ ِه َعلَ ْي ِه َولَ ِك َّن َرسُو َل
ث َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َر ِح َم هَّللا ُ ُع َم َرَ ،وهَّللا ِ َما َح َّد َ
از َرةٌ تَ :ح ْسبُ ُك ُم ْالقُرْ ُ
آن َوال تَ ِز ُر َو ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :إِ َّن هَّللا َ لَيَ ِزي ُد ْال َكافِ َر َع َذابًا بِبُ َكا ِء أَ ْهلِ ِه َعلَ ْي ِهَ ،وقَالَ ْ
هَّللا ِ َ
كَ ،وأَ ْب َكى ،قَا َل:
كَ ،وهَّللا ُ هُ َو أَضْ َح َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماِ :ع ْن َد َذلِ َ ِو ْز َر أُ ْخ َرى سورة األنعام آية ،164قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َكةَ َوهَّللا ِ َما قَا َل اب ُْن ُع َم َر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َش ْيئًا".
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ جب عمر رضی ہللا عنہ کا انتقال ہو گیا تو میں نے اس حدیث کا ذکر عائش''ہ
رض''ی ہللا عنہ''ا س''ے کی''ا۔ انہ''وں نے فرمای''ا کہ رحمت عم''ر رض''ی ہللا عنہ پ''ر ہ''و۔ بخ''دا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے یہ نہیں فرمایا ہے کہ ہللا مومن پر اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ س''ے ع''ذاب ک''رے گ''ا بلکہ ن''بی
www.islamicurdubooks.com 259
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1289 :
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ع ْم' َرةَ بِ ْن ِ
ت َع ْب' ِد ال 'رَّحْ َم ِن، ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت" :إِنَّ َما َم' َّر َر ُس'و ُل هَّللا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''الَ ْ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َز ْو َج النَّبِ ِّي َ أَنَّهَا أَ ْخبَ َر ْتهُ ،أَنَّهَا َس ِم َع ْ
تَ عائِ َشةََ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى يَهُو ِديَّ ٍة يَ ْب ِكي َعلَ ْيهَا أَ ْهلُهَا ،فَقَا َل :إِنَّهُ ْم لَيَ ْب ُك َ
ون َعلَ ْيهَا َوإِنَّهَا لَتُ َع َّذبُ فِي قَب ِْرهَا". َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انہیں امام مالک نے خبر دی ‘ انہیں عب''دہللا بن ابی بک''ر نے ‘ انہیں ان
کے باپ نے اور انہیں عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے ‘ انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم کی بی''وی عائش''ہ رض''ی
ہللا عنہا سے سنا۔ آپ نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کی''ا ‘ انہیں ام''ام مال''ک نے خ''بر دی ‘ انہیں
عبدہللا بن ابی بکر نے ‘ انہیں ان کے باپ نے اور انہیں عمرہ بنت عب'دالرحمٰ ن نے ‘ انہ''وں نے ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا۔ آپ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا گزر ای''ک یہ''ودی
عورت پر ہوا جس کے مرنے پر اس کے گھر والے رو رہے تھے۔ اس وقت آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ
یہ لوگ رو رہے ہیں حاالنکہ اس کو قبر میں عذاب کیا جا رہا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 260
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1290 :
الش' ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْن أَبِي بُ''رْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه، يلَ ، ح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْس ِه ٍرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو إِ ْس َحا َ
ق َو ْه َو َّ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َخلِ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ ت أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ صهَيْب يَقُولَُ :وا أَ َخ''اهُ ،فَقَ''ا َلُ ع َم' ُر : أَ َما َعلِ ْم َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َج َع َل ُ
يب ُع َم ُر َر ِ
ص َقَا َل" :لَ َّما أُ ِ
ِّت لَيُ َع َّذبُ بِبُ َكا ِء ْال َح ِّي".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :إِ َّن ْال َمي َ
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ‘ ان سے علی بن مسہر نے بیان کیا ‘ ان سے ابواسحاق ش''یبانی نے ‘ ان س''ے
ابوموسی اشعری نے کہ جب عمر رضی ہللا کو زخمی کیا گیا تو صہیب رض''ی
ٰ ابوبردہ نے اور ان سے ان کے والد
ہللا عنہ یہ کہتے ہوئے آئے ‘ ہائے میرے بھائی! اس پر عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ کیا تجھ کو معل''وم نہیں کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ مردے کو اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب کیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر1291 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ علِ ِّي ب ِْن َربِي َع' ةََ ، ع ْنْ ال ُم ِغ''ي َر ِةَ ر ِ
ْ
ي ُمتَ َع ِّمدًا ،فَ ْليَتَبَ َّوأ َم ْق َع' َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار، ب َعلَى أَ َح ٍد َم ْن َك َذ َ
ب َعلَ َّ ْس َك َك ِذ ٍي لَي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ" :إِ َّن َك ِذبًا َعلَ َّ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ :م ْن نِي َح َعلَ ْي ِه يُ َع َّذبُ بِ َما نِي َح َعلَ ْي ِه". ْت النَّبِ َّ
ي َ َس ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 261
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے س''عید بن عبی''د نے ‘ ان س''ے علی بن ربیعہ نے اور ان س''ے مغ''یرہ بن
شعبہ رضی ہللا عنہ نے کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم فرم''اتے تھے کہ
میرے متعلق کوئی جھوٹی بات کہنا عام لوگوں سے متعلق جھ''وٹ بول''نے کی ط''رح نہیں ہے ج''و ش''خص بھی ج''ان
بوجھ کر میرے اوپر جھوٹ بولے وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ اور میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے یہ
بھی سنا کہ کسی میت پر اگر نوحہ و ماتم کیا جائے تو اس نوحہ کی وجہ سے بھی اس پر عذاب ہوتا ہے۔
حدیث نمبر1292 :
ان ، قَ'''ا َل :أَ ْخبَ''' َرنِي أَبِيَ ، ع ْنُ ش''' ْعبَةََ ، ع ْن قَتَ'''ا َدةََ ، ع ْنَ س''' ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َس'''يِّ ِ
بَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم''' َر، َح''' َّدثَنَاَ عبْ''' َد ُ
'ر ِه بِ َما نِي َح َعلَ ْي ' ِه"، ِّت يُ َع' َّ
'ذبُ فِي قَ ْب' ِ ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم ،قَ''ا َلْ :
"ال َمي ُ َع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''اَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
تَابَ َعهَُ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَايَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌدَ ، ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، وقَ'ا َل آ َد ُمَ ع ْنُ ش' ْعبَةَْ ، ال َمي ُ
ِّت يُ َع َّ
'ذبُ بِبُ َك'ا ِء
ْال َح ِّي َعلَ ْي ِه.
ہم سے عبد ان عبدہللا بن عثمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھے میرے ب''اپ نے خ''بر دی ‘ انہیں ش''عبہ نے ‘ انہیں قت''ادہ
نے ‘ انہیں سعید بن مسیب نے ‘ انہیں عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اپنے باپ عمر رضی ہللا عنہ سے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میت کو اس پر نوحہ کئے جانے کی وجہ سے بھی ق''بر میں ع''ذاب ہوت''ا ہے۔
عبداالعلی نے بھی یزید بن زریع سے روایت کیا۔ انہوں نے کہ''ا ہم س''ے س''عید بن ابی
ٰ عبدان کے ساتھ اس حدیث کو
عروبہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے قتادہ نے۔ اور آدم بن ابی ایاس نے شعبہ سے یوں روایت کیا کہ میت پر زن''دے کے
رونے سے عذاب ہوتا ہے۔
اب:
-34بَ ٌ
باب :۔۔۔
www.islamicurdubooks.com 262
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1293 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا، انَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتَ ج''ابِ َر ب َْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوقَ ْد سُجِّ َي ثَ ْوبًا فَ َذهَب ُ
ْت ُول هَّللا ِ َ
ض َع بَي َْن يَ َديْ َرس ِ "جي َء بِأَبِي يَ ْو َم أُ ُح ٍد قَ ْد ُمثِّ َل بِ ِه َحتَّى ُو ِ قَا َلِ :
ف َع ْنهُ فَنَهَانِي قَ' ْ'و ِمي ،فَ''أ َ َم َر َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ْت أَ ْك ِش ُ
ف َع ْنهُ فَنَهَانِي قَ ْو ِمي ،ثُ َّم َذهَب ُ أُ ِري ُد أَ ْن أَ ْك ِش َ
ت َع ْم ٍرو ،قَ''ا َل :فَلِ َم تَ ْب ِكي أَ ْو اَل تَ ْب ِكي ،فَ َما صائِ َح ٍة ،فَقَا َلَ :م ْن هَ ِذ ِه ؟ ،فَقَالُوا :ا ْبنَةُ َع ْم ٍرو أَ ْو أُ ْخ ُ ت َ فَ ُرفِ َع فَ َس ِم َع َ
ص ْو َ
ت ْال َماَل ئِ َكةُ تُ ِظلُّهُ بِأَجْ نِ َحتِهَا' َحتَّى ُرفِ َع".
َزالَ ِ
ہم سے علی بن عبدہللا بن مدینی نے بیان کیا ‘ ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے محم''د بن منک''در
نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہما سے سنا ‘ انہوں نے فرمایا کہ میرے والد کی
الش احد کے میدان سے الئی گئی۔( مشرکوں نے) آپ کی صورت تک بگاڑ دی تھی۔ نعش رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے سامنے رکھی گئی۔ اوپر سے ایک کپڑا ڈھکا ہوا تھا ‘ میں نے چاہا کہ ک''پڑے ک''و ہٹ''اؤں۔ لیکن م''یری ق''وم
نے مجھے روکا۔ پھر دوبارہ' کپڑا ہٹانے کی کوشش کی۔ اس مرتبہ بھی میری قوم نے مجھ کو روک دیا۔ اس کے بعد
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے حکم س''ے جن''ازہ' اٹھای''ا گی''ا۔ اس وقت کس''ی زور زور س''ے رونے والے کی آواز
سنائی دی تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا کہ یہ عمرو کی بیٹی یا( یہ کہ''ا
کہ) عمرو کی بہن ہیں۔( نام میں سفیان کو شک ہوا تھا) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ روتی کی''وں ہیں؟ ی''ا یہ
فرمایا کہ روؤ نہیں کہ مالئکہ برابر اپنے پروں کا سایہ کئے رہے ہیں جب تک اس کا جنازہ اٹھایا گیا۔
ق ا ْل ُجيُ َ
وب: ش َّ اب لَ ْي َ
س ِمنَّا َمنْ َ -35بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ گریبان چاک کرنے والے ہم میں سے نہیں ہیں
حدیث نمبر1294 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، انَ ، ح َّدثَنَاُ زبَ ْي ٌد ْاليَا ِم ُّيَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ م ْس'رُو ٍ
قَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ُوب َو َد َعا بِ َد ْع َوى ْال َجا ِهلِيَّ ِة"'.
ق ْال ُجي َ
ْس ِمنَّا َم ْن لَطَ َم ْال ُخ ُدو َد َو َش َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَي َ
قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ‘ کہ ہم سے سفیان ثوری نے ‘ ان سے زبید یامی نے بیان کیا ‘ ان سے ابراہیم نخعی نے
‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا
www.islamicurdubooks.com 263
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کہ جو عورتیں( کسی کی موت پر) اپنے چہروں کو پیٹتی اور گریبان چاک کر لیتی ہیں اور جاہلیت کی ب''اتیں بک''تی
ہیں وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔
س ْع َد ا ْب َن َخ ْولَةَ:
سلَّ َم َ اب ِرثَا ِء النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -36بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا سعد بن خولہ رضی ہللا عنہ کی وفات پر افسوس کرنا
حدیث نمبر1295 :
بَ ، ع ْنَ عا ِم ِر ب ِْن َس ْع ِد ب ِْن أَبِي وقاصَ ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
اع ِم ْن َو َج ٍع ا ْشتَ َّد بِي ،فَقُ ْل ُ
ت :إِنِّي قَ ' ْد بَلَ ' َغ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَعُو ُدنِي َعا َم َح َّج ِة ال َو َد ِ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
الش ' ْ
ط ِر ،فَقَ''ا َل :اَل ،ثُ َّم قَ''ا َل: ت :بِ َّ ق بِثُلُثَ ْي َمالِي ،قَا َل :اَل ،فَقُ ْل ُ ال َواَل يَ ِرثُنِي إِاَّل ا ْبنَةٌ أَفَأَتَ َ
ص َّد ُ بِي ِم َن ْال َو َج ِع' َوأَنَا ُذو َم ٍ
ك لَ ْن تُ ْنفِ ' َ
ق اسَ ،وإِنَّ َ ك أَ ْغنِيَا َء َخ ْي ٌر ِم ْن أَ ْن تَ َذ َرهُ ْم َعالَ 'ةً يَتَ َكفَّفُ' َ
'ون النَّ َ ك أَ ْن تَ َذ َر َو َرثَتَ َث َكبِي ٌر أَ ْو َكثِيرٌ ،إِنَّ َ
ث َوالثُّلُ ُالثُّلُ ُ
ف بَ ْع َد أَصْ َحابِي ؟، ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أُ َخلَّ ُ ك ،فَقُ ْل ُ ت بِهَا َحتَّى َما تَجْ َع ُل فِي فِي ا ْم َرأَتِ َ نَفَقَةً تَ ْبتَ ِغي بِهَا َوجْ هَ هَّللا ِ إِاَّل أُ ِجرْ َ
ك أَ ْق' َوا ٌم
ف َحتَّى يَ ْنتَفِ' َع بِ' َ ك أَ ْن تُ َخلَّ َ
ت بِ' ِه َد َر َج' ةً َو ِر ْف َع' ةً ،ثُ َّم لَ َعلَّ َ ص'الِحًا إِاَّل ْ
از َد ْد َ ف فَتَ ْع َم َل َع َماًل َ ك لَ ْن تُ َخلَّ َ
قَا َل :إِنَّ َ
ض أِل َصْ َحابِي ِهجْ َرتَهُ ْم َواَل تَ ُر َّدهُ ْم َعلَى أَ ْعقَابِ ِه ْم" ،لَ ِك ْن ْالبَائِسُ َس ْع ُد ب ُْن َخ ْولَ 'ةَ يَ''رْ ثِي ُون ،اللَّهُ َّم أَ ْم ِ ك آ َخر َ ض َّر بِ َ
َويُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن َم َ
ات بِ َم َّكةَ. لَهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انہیں امام مالک نے خبر دی۔ انہیں ابن شہاب نے ‘ انہیں عامر بن س''عد
بن ابی وق'''اص نے اور انہیں ان کے وال'''د س'''عد بن ابی وق'''اص رض'''ی ہللا عنہ نے کہ رس'''ول ہللا ص'''لی ہللا علیہ
وسلم حجتہ الوداع کے سال 10( ھ میں) میری عیادت کے لیے تشریف الئے۔ میں س''خت بیم''ار تھ''ا۔ میں نے کہ''ا کہ
میرا مرض شدت اختیار کر چکا ہے میرے پاس مال و اسباب بہت ہے اور میری صرف ای''ک ل''ڑکی ہے ج''و وارث
ہو گی تو کیا میں اپنے دو تہائی مال ک'و خ'یرات ک''ر دوں؟ آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ نہیں۔ میں نے کہ'ا
آدھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک تہائی ک''ر دو اور یہ بھی
بڑی خیرات ہے یا بہت خیرات ہے اگر تو اپنے وارثوں کو اپنے پیچھے مالدار چھوڑ جائے تو یہ اس سے بہ''تر ہ''و
گا کہ محتاجی میں انہیں اس طرح چھوڑ کر جائے کہ وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیالتے پھریں۔ یہ یاد رکھو کہ جو
www.islamicurdubooks.com 264
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ق ِع ْن َد ا ْل ُم ِ
صيبَ ِة: اب َما يُ ْن َهى ِم َن ا ْل َح ْل ِ
-37بَ ُ
باب :غمی کے وقت سر منڈوانے کی ممانعت
حدیث نمبر1296 :
َوقَا َل ْال َح َك ُم ب ُْن ُمو َسىَ :ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َح ْم' َزةَ َع ْن َعبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن َج''ابِ ٍر أَ َّن ْالقَ ِ
اس' َم ب َْن ُم َخ ْي ِم' َرةَ َح َّدثَ'هُ ،قَ''ا َل:
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :و ِج َع أَبُو ُمو َسى َو َجعًا َش ِديدًا فَ ُغ ِش َي َعلَ ْي ِه َو َر ْأ ُسهُ فِي َحجْ'' ِر َح َّدثَنِي أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن أَبِي ُمو َسى َر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ق قَا َل :أَنَا بَ ِري ٌء ِم َّم ْن بَ ِر َ
ئ ِم ْنهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ ا ْم َرأَ ٍة ِم ْن أَ ْهلِ ِه فَلَ ْم يَ ْستَ ِط ْع أَ ْن يَ ُر َّد َعلَ ْيهَا َش ْيئًا ،فَلَ َّما أَفَا َ
ئ ِم ْن :الصَّالِقَ ِةَ ،و ْال َحالِقَ ِةَ ،وال َّشاقَّ ِة
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ِر َ
َو َسلَّ َم إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
یحیی بن حمزہ نے بیان کیا ،ان سے عب'دالرحمٰ ن بن ج'ابر نے کہ قاس'م بن
ٰ موسی نے بیان کیا کہ ہم سے
ٰ اور حکم بن
ابوموس'ی اش'عری
ٰ 'ی نے بی'ان کی''ا کہ
مخیمرہ نے ان سے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ'ا کہ مجھ س'ے اب''وبردہ بن ابوموس' ٰ
رضی ہللا عنہ بیمار پڑے ‘ ایسے کہ ان پر غشی طاری تھی اور ان کا سر ان کی ایک بیوی ام عبدہللا بنت ابی رومہ
'ی رض''ی ہللا عنہ اس وقت کچھ ب''ول نہ س''کے
کی گود میں تھا( وہ ای'ک زور کی چیخ م''ار ک''ر رونے لگی) ابوموس' ٰ
لیکن جب ان کو ہوش ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس کام سے بیزار ہوں جس سے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 265
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وسلم نے بیزاری کا اظہار' فرمایا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( کسی غم کے وقت) چال ک''ر رونے والی ‘ س''ر
منڈوانے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورتوں سے اپنی بیزاری کا اظہار فرمایا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 266
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
فرمایا کہ جو( کسی کی موت پر) اپنے رخسار' پیٹے ‘ گریبان چاک کرے اور جاہلیت کی باتیں کرے وہ ہم میں س''ے
نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 267
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم اب جس کام کا حکم دے رہے ہیں وہ تو ک''رو گے نہیں لیکن آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و تکلی''ف میں ڈال
دیا۔
حدیث نمبر1300 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :قَنَ َ
ت اص' ٌم اأْل َحْ' َو ُلَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ضي ٍْلَ ، ح َّدثَنَاَ ع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح ِز َن ح ُْزنًا قَ ُّ
ط ين قُتِ َل ْالقُرَّا ُء ،فَ َما َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َش ْهرًا ِح َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
أَ َش َّد ِم ْنهُ".
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ‘ ان سے عاصم احول نے اور ان سے انس
رضی ہللا عنہ نے کہجب قاریوں کی ایک جماعت شہید کر دی گئی تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک مہینہ ت''ک
قنوت پڑھتے رہے۔ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک'و کبھی نہیں دیکھ''ا کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم ان دن'وں
سے زیادہ کبھی غمگین رہے ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 268
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1301 :
ق ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح' ةَ ، أَنَّهُ َس' ِم َع أَنَ َ
س ب َْن ان ب ُْن ُعيَ ْينَ'ةَ ، أَ ْخبَ َرنَا إِ ْس' َحا ُ
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال َح َك ِمَ ، ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
ت ا ْم َرأَتُ'هُ أَنَّهُ قَ' ْد
'ارجٌ ،فَلَ َّما َرأَ ِ
'ات َوأَبُو طَ ْل َح' ةَ َخ' ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُ" :ا ْشتَ َكى اب ٌْن أِل َبِي طَ ْل َحةَ ،قَا َل :فَ َم' َ
َمالِ ٍكَ ر ِ
ت نَ ْف ُس 'هَُ ،وأَرْ جُو
ت :قَ ْد هَ ' َدأَ ْ
ْف ْال ُغاَل ُم ؟ قَالَ ْ
ت ،فَلَ َّما َجا َء أَبُو طَ ْل َحةَ ،قَا َلَ :كي َ
ب ْالبَ ْي ِ ات هَيَّأ َ ْ
ت َش ْيئًا َونَ َّح ْتهُ فِي َجانِ ِ َم َ
ات ،فَلَ َّما أَصْ بَ َح ا ْغتَ َس َل فَلَ َّما أَ َرا َد أَ ْن يَ ْخ ُر َج أَ ْعلَ َم ْتهُ أَنَّهُ ون قَ ِد ا ْستَ َرا َحَ ،وظَ َّن أَبُو طَ ْل َحةَ أَنَّهَا َ
صا ِدقَةٌ ،قَا َل :فَبَ َ أَ ْن يَ ُك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َما َك َ
ان ِم ْنهُ َما ،فَقَ''ا َل َر ُس'و ُل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم أَ ْخبَ َر النَّبِ َّ
ي َ صلَّى َم َع النَّبِ ِّي َ
ات ،فَ َ
قَ ْد َم َ
ار :فَ ' َرأَي ُ
ْت لَهُ َما ان :فَقَا َل َر ُج ٌل ِم ْن اأْل َ ْن َ
ص' ِ ك لَ ُك َما فِي لَ ْيلَتِ ُك َما" ،قَا َل ُس ْفيَ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :لَ َع َّل هَّللا َ أَ ْن يُبَ ِ
ار َ هَّللا ِ َ
تِ ْس َعةَ أَ ْواَل ٍد ُكلُّهُ ْم قَ ْد قَ َرأَ ْالقُرْ َ
آن.
ہم سے بشر بن حکم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اس''حاق بن عب''دہللا بن
ابی طلحہ نے بیان کیا ‘ کہ انہوں نے انس بن مالک رض'ی ہللا عنہ س'ے س'نا ‘ آپ نے بتالی'ا کہ اب'وطلحہ رض'ی ہللا
عنہ کا ایک بچہ بیمار ہو گیا انہوں نے کہا کہ اس کا انتق''ال بھی ہ''و گی''ا۔ اس وقت اب''وطلحہ رض''ی ہللا عنہ گھ''ر میں
موجود نہ تھے۔ ان کی بیوی( ام سلیم رضی ہللا عنہا) نے جب دیکھا کہ بچے کا انتقال ہو گیا تو انہوں نے کچھ کھان''ا
تیار کیا اور بچے کو گھر کے ایک کونے میں لٹا دیا۔ جب ابوطلحہ رضی ہللا عنہ تشریف الئے تو انہ''وں نے پوچھ''ا
کہ بچے کی طبیعت کیسی ہے؟ ام سلیم رضی ہللا عنہا نے کہا کہ اسے آرام مل گیا ہے اور میرا خی''ال ہے کہ اب وہ
آرام ہی کر رہا ہو گا۔ ابوطلحہ رضی ہللا عنہ نے سمجھا کہ وہ صحیح کہہ رہی ہیں۔ ( اب بچہ اچھا ہے) پھر ابوطلحہ
رضی ہللا عنہ نے ام سلیم رضی ہللا عنہ''ا کے پ''اس رات گ''زاری اور جب ص''بح ہ''وئی ت''و غس''ل کی''ا لیکن جب ب''اہر
جانے کا ارادہ کیا تو بیوی( ام سلیم رضی ہللا عنہا) نے اطالع دی کہ بچے کا انتقال ہو چکا ہے۔ پھر انہ''وں نے ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور آپ سے ام سلیم رضی ہللا عنہ''ا ک''ا ح''ال بی''ان کی''ا۔ اس پ''ر رس''ول
تعالی تم دونوں کو اس رات میں برکت عطا فرمائے گا۔ سفیان بن عیینہ
ٰ ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ شاید ہللا
نے بیان کیا کہ انصار کے ایک شخص نے بتای'ا کہ میں نے اب'وطلحہ رض''ی ہللا عنہ کی انہیں بی'وی س'ے ن'و بی'ٹے
دیکھے جو سب کے سب قرآن کے عالم تھے۔
www.islamicurdubooks.com 269
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص ْد َم ِة األُولَى:
ص ْب ِر ِع ْن َد ال َّ
اب ال َّ
-42بَ ُ
باب :صبر وہی ہے جو مصیبت آتے ہی کیا جائے
'ون
اج ُع' َ ص'يبَةٌ قَ''الُوا إِنَّا هَّلِل ِ َوإِنَّا إِلَ ْي' ِه َر ِ ين إِ َذا أَ َ
صابَ ْتهُ ْم ُم ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :نِ ْع َم ْال ِعدْاَل ِن َونِ ْع َم ْال ِعاَل َوةُ الَّ ِذ َ
َوقَا َل ُع َم ُر َر ِ
ون 157سورة البقرة آية َ ،157-156وقَ ْولُهُ ك هُ ُم ْال ُم ْهتَ ُد َ ات ِم ْن َربِّ ِه ْم َو َرحْ َمةٌ َوأُولَئِ َ' صلَ َو ٌ ك َعلَ ْي ِه ْم َ 156أُولَئِ َ
ين سورة البقرة آية .45 صب ِْر َوالصَّال ِة َوإِنَّهَا لَ َكبِي َرةٌ إِال َعلَى ْال َخ ِ
اش ِع َ تَ َعالَىَ :وا ْستَ ِعينُوا بِال َّ
اور عمر رضی ہللا عنہ نے کہا کہ دونوں طرف کے بوجھے اور بیچ کا بوجھ کیا اچھے ہیں۔ یع'نی س''ورۃ البق''رہ' کی
اس آیت میں خوشخبری سنا صبر کرنے والوں کو جن کو مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں ہم س''ب ہللا ہی کی مل''ک ہیں
اور ہللا ہی کے پاس جانے والے ہیں۔ ایسے لوگوں پر ان کے مالک کی ط'رف س'ے رحم'تیں ہیں اور مہربانی'اں اور
یہی لوگ راستہ پانے والے ہیں۔ اور ہللا نے سورۃ البقرہ میں فرمایا صبر اور نماز سے مدد مانگو۔ اور وہ نم''از بہت
مشکل ہے مگر ہللا سے ڈرنے والوں پر مشکل نہیں۔
حدیث نمبر1302 :
www.islamicurdubooks.com 270
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :تَ ْد َم ُع ْال َعي ُْن َويَحْ َز ُن ْالقَ ْلبُ .
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َع ِن النَّبِ ِّي َ
َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر َر ِ
ابن عمر رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا کہ( آپ صلی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای''ا) آنکھ
آنسو بہاتی ہیں اور دل غم سے نڈھال ہے۔
حدیث نمبر1303 :
س ب ِْنتَ ، ع ْن أَنَ ِ انَ ، ح' َّدثَنَا قُ' َريْشٌ هُ' َو اب ُْن َحي َ
َّانَ ، ع ْن ثَ'ابِ ٍ َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يزَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َح َّس' َ
ْف ْالقَي ِْنَ ،و َك' َ
'ان ِظ ْئ'رًا ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َعلَى أَبِي َس'ي ٍ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''الَ " :د َخ ْلنَا َم' َع َر ُس' ِ
ول هَّللا ِ َ 'كَ ر ِ َمالِ' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ ْب َرا ِهي َم فَقَبَّلَهُ َو َش َّمهُ ،ثُ َّم َد َخ ْلنَا َعلَ ْي ِه بَ ْع َد َذلِ َ
ك َوإِ ْب َرا ِهي ُم إِل ِ ْب َرا ِهي َم َعلَ ْي ِه ال َّساَل م فَأ َ َخ َذ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض ' َي هَّللا ُف َر ِ 'و ٍ ان ،فَقَا َل لَ 'هُ َع ْب' ُد ال 'رَّحْ َم ِن ب ُْن َع' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَ ْذ ِرفَ ُِول هَّللا ِ َ
ت َع ْينَا َرس ِ يَجُو ُد بِنَ ْف ِس ِه ،فَ َج َعلَ ْ
www.islamicurdubooks.com 271
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی بن اسماعیل نے سلیمان بن مغیرہ سے ‘ ان سے ثابت نے اور ان س''ے انس رض''ی ہللا عنہ نے ن''بی
ٰ حدیث کو
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 272
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
زبان سے اچھی بات نکلے تو) یہ اس کی رحمت کا بھی باعث بنتی ہے اور میت کو اس کے گھ''ر وال''وں کے ن''وحہ
و ماتم کی وجہ سے بھی ع''ذاب ہوت''ا ہے۔ عم''ر رض''ی ہللا عنہ میت پ''ر م''اتم ک''رنے پ''ر ڈن''ڈے س''ے م''ارتے ‘ پتھ''ر
پھینکتے اور رونے والوں کے منہ میں مٹی جھونک دیتے۔
ب فَأَتَاهُ َر ُجلٌ ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ إِ َّن نِ َسا َء َج ْعفَ ٍ
''ر ق ْالبَا ِ
ف فِي ِه ْالح ُْز ُنَ ،وأَنَا أَطَّلِ ُع ِم ْن َش ِّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ ْع َر ُ
َ
ب ال َّر ُج ُل ثُ َّم أَتَى ،فَقَا َل :قَ ْد نَهَ ْيتُه َُّن َو َذ َك َر أَنَّه َُّن لَ ْم ي ُِط ْعنَهُ ،فَأ َ َم َرهُ الثَّانِيَةَ أَ ْن
َو َذ َك َر بُ َكا َءهُ َّن ،فَأ َ َم َرهُ بِأ َ ْن يَ ْنهَاهُ َّن ،فَ َذهَ َ
ت أَ َّن ب ثُ َّم أَتَى ،فَقَ''ا َلَ :وهَّللا ِ لَقَ' ْد َغلَ ْبنَنِي أَ ْو َغلَ ْبنَنَا َّ
الش' ُّك ِم ْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن َح ْو َش' ٍ
ب ،فَ' َز َع َم ْ يَ ْنهَاهُ َّن ،فَ' َذهَ َ
ك فَ َوهَّللا ِ َما أَ ْن َ
ت بِفَا ِع' ٍل َو َما ت :أَرْ َغ َم هَّللا ُ أَ ْنفَ' َ
اب ،فَقُ ْل ُ
ث فِي أَ ْف' َوا ِه ِه َّن التُّ َر َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َل :فَ''احْ ُ النَّبِ َّ
ي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم َن ْال َعنَا ِء".
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
تَ َر ْك َ
'یی بن س''عید انص''اری
ہم سے محمد بن عبدہللا بن حوشب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبوالوہ''اب ثقفی نے ‘ ان س''ے یح' ٰ
نے ،کہا کہ مجھے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن انصاری نے خبر دی ،انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہا
سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ جب زید بن حارثہ ‘ جعفر' بن ابی طالب اور عبدہللا بن رواحہ رض'ی ہللا عنہم کی ش'ہادت
کی خبر آئی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس طرح بیٹھے کہ غم کے آثار آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چہرے پ''ر
نمایاں تھے میں دروازے کے ایک سوراخ سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم ک''و دیکھ رہی تھی۔ ات''نے میں ای''ک ص''احب
آئے اور کہ''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا! جعف'ر' کے گھ''ر کی ع''ورتیں ن''وحہ اور م''اتم ک''ر رہی ہیں۔ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے روکنے کے لیے کہا۔ وہ صاحب گئے لیکن پھر واپس آ گئے اور کہا کہ وہ نہیں م''انتیں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے دوبارہ روکنے کے لیے بھیجا۔ وہ گئے اور پھر واپس چلے آئے۔ کہا کہ بخدا وہ تو مجھ پر غالب آ گئی ہیں
www.islamicurdubooks.com 273
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یا یہ کہا کہ ہم پر غالب آ گئی ہیں۔ شک محمد بن حوشب کو تھا۔( عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ) م''یرا یقین یہ
ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر ان کے منہ میں مٹی جھونک دے۔ اس پر میری زب''ان س''ے نکال کہ
ہللا تیری ناک خاک آلودہ کرے تو نہ تو وہ کام کر سکا جس کا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دی''ا تھ''ا اور نہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو تکلیف دینا چھوڑتا ہے۔
حدیث نمبر1306 :
بَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
س نِ ْس َو ٍة أُ ِّم ُس 'لَي ٍْم
ت ِمنَّا ا ْم َرأَةٌ َغ ْي َر َخ ْم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِع ْن َد ْالبَ ْي َع ِة أَ ْن اَل نَنُو َح فَ َما َوفَ ْت" :أَ َخ َذ َعلَ ْينَا النَّبِ ُّي َ قَالَ ْ
َوأُ ِّم ْال َعاَل ِء َوا ْبنَ ِة أَبِي َس ْب َرةَ ا ْم َرأَ ِة ُم َعا ٍذ َوا ْم َرأَتَي ِْن أَ ْو ا ْبنَ ِة أَبِي َس ْب َرةَ َوا ْم َرأَ ِة ُم َعا ٍذ َوا ْم َرأَ ٍة أُ ْخ َرى".
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بی'ان کی''ا ‘ ان س'ے ای'وب س'ختیانی
نے ‘ ان سے محمد نے اور ان سے ام عطیہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے بیعت لی''تے
وقت ہم سے یہ عہد بھی لیا تھا کہ ہم( میت پر)نوحہ نہیں کریں گی۔ لیکن اس اق''رار ک''و پ''انچ عورت''وں کے س''وا اور
کسی نے پورا نہیں کیا۔ یہ عورتیں ام سلیم ‘ ام عالء ‘ ابوسبرہ کی صاحبزادی ج''و مع''اذ کے گھ''ر میں تھیں اور اس
کے عالوہ دو عورتیں یا( یہ کہا کہ) ابوسبرہ کی صاحبزادی ،مع''اذ کی بی''وی اور ای''ک دوس''ری خ''اتون( رض''ی ہللا
عنہن)۔
www.islamicurdubooks.com 274
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1307 :
الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ع''ا ِم ِر ب ِْن َربِي َع' ةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي انَ ، ح َّدثَنَاُّ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
الز ْه ِريُّ : أَ ْخبَ َرنِيَ س 'الِ ٌم،
ان : قَا َلُّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َرأَ ْيتُ ُم ْال َجنَا َزةَ فَقُو ُموا' َحتَّى تُ َخلِّفَ ُك ْم" ،قَا َلُ س ْفيَ ُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،زا َد ْال ُح َم ْي ِديُّ َحتَّى تُ َخلِّفَ ُك ْم أَ ْو تُو َ
ض َع. َع ْن أَبِي ِه ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ عا ِم ُر ب ُْن َربِي َعةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن ع''یینہ نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے زہ''ری نے ‘ ان س''ے
سالم نے ‘ ان سے ان کے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے ‘ ان س''ے ع''امر بن ربیعہ رض''ی ہللا عنہ نے اور
ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہجب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ اور کھ''ڑے رہ''و یہ''اں ت''ک
کہ جنازہ تم سے آگے نکل جائے۔ سفیان نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے زہ''ری نے بی''ان کی''ا کہ مجھے س''الم نے اپ''نے ب''اپ
عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا س''ے خ''بر دی۔ آپ نے فرمای''ا کہ ہمیں ع''امر بن ربیعہ رض''ی ہللا عنہ نے ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے خبر دی تھی۔ حمیدی نے یہ زیادتی کی ہے۔ یہ''اں ت''ک کہ جن''ازہ آگے نک''ل
جائے یا رکھ دیا جائے۔
ض'' َي هَّللا ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ْنَ عا ِم ِر ب ِْن َربِي َعةََ ر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
اشيًا َم َعهَ''ا ،فَ ْليَقُ ْم َحتَّى يُ َخلِّفَهَا أَ ْو
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َرأَى أَ َح ُد ُك ْم ِجنَا َزةً فَإ ِ ْن لَ ْم يَ ُك ْن َم ِ
َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ض َع ِم ْن قَب ِْل أَ ْن تُ َخلِّفَهُ"'.
تُ َخلِّفَهُ أَ ْو تُو َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ن'افع
نے اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے عامر بن ربیعہ رضی ہللا عنہ کے حوالہ سے کہ نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جنازہ' دیکھے تو اگر اس کے ساتھ نہیں چ''ل رہ''ا ہے ت''و کھ''ڑا ہی
ہو جائے تاآنکہ جنازہ آگے نکل جائے یا آگے جانے کی بجائے خود جنازہ رکھ دیا جائے۔
www.islamicurdubooks.com 275
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ب ال ِّر َجا ِل ،فَإِنْ قَ َع َد أُ ِم َر بِا ْلقِيَ ِام: ازةً فَالَ يَ ْق ُع ُد َحتَّى تُو َ
ض َع عَنْ َمنَا ِك ِ اب َمنْ تَبِ َع َجنَ َ
-48بَ ُ
باب :جو شخص جنازہ کے ساتھ ہو وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ لوگوں کے
کاندھوں سے اتار کر زمین پر نہ رکھ دیا جائے اور اگر پہلے بیٹھ جائے تو اس سے کھڑا ہونے
کے لیے کہا جائے
حدیث نمبر1309 :
ُ'ريِّ َ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ'ا َلُ " :كنَّا فِي َجنَ'ا َز ٍة فَأ َ َخ' َذ أَبُو
بَ ، ع ْنَ س' ِعي ٍد ْال َم ْقب ِ
سَ ، ح' َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
َح َّدثَنَا أَحْ َم' ُد ب ُْن يُ'ونُ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَأ َ َخ َذ بِيَ ِد َم''رْ َو َ
ان ،فَقَ''ا َل: ض َع فَ َجا َء أَبُو َس ِعي ٍدَ ر ِ
ان ،فَ َجلَ َسا قَ ْب َل أَ ْن تُو َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بِيَ ِد َمرْ َو َ
هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ق. ك" ،فَقَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةََ :
ص َد َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَهَانَا َع ْن َذلِ َ قُ ْم فَ َوهَّللا ِ لَقَ ْد َعلِ َم هَ َذا أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن ابی ذئب نے ‘ ان سے سعید مقبری نے اور ان سے ان کے والد نے
کہ ہم ایک جنازہ' میں شریک تھے کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے مروان کا ہ''اتھ پک''ڑا اور یہ دون''وں ص''احب جن''ازہ
رکھے جانے سے پہلے بیٹھ گئے۔ اتنے میں ابوسعید رضی ہللا عنہ تشریف الئے اور مروان کا ہاتھ پک''ڑ ک''ر فرمای''ا
کہ اٹھو! ہللا کی قسم! یہ( ابوہریرہ رضی ہللا عنہ) جانتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں اس سے من''ع
فرمایا ہے۔ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ بولے کہ ابوسعید رضی ہللا عنہ نے سچ کہا ہے۔
حدیث نمبر1310 :
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ٌم يَ ْعنِي اب َْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي َس ' ِعي ٍد ْال ُخ' ْد ِريِّ َ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َرأَ ْيتُ ُم ْال َجنَا َزةَ فَقُو ُموا ،فَ َم ْن تَبِ َعهَا فَاَل يَ ْق ُع ْد َحتَّى تُو َ
ض َع". َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
'یی بن ابی کث''یر
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے یح' ٰ
نے ،ان سے ابوسلمہ اور ان سے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ
جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ اور جو شخص جنازہ کے ساتھ چل رہا ہو وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب
تک جنازہ رکھ نہ دیا جائے۔
www.islamicurdubooks.com 276
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض' َي هَّللا ُ
ض'الَةََ ، ح' َّدثَنَاِ ه َش'ا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ ب ِْن ِم ْق َس' ٍمَ ، ع ْنَ ج''ابِ ِر ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوقُ ْمنَا بِ' ِه ،فَقُ ْلنَ''ا :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ إِنَّهَا ِجنَ''ا َزةُ
َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َلَ " :م' َّر بِنَا َجنَ''ا َزةٌ ،فَقَ''ا َم لَهَا النَّبِ ُّي َ
يَهُو ِديٍّ ،قَا َل :إِ َذا َرأَ ْيتُ ُم ْال ِجنَا َزةَ فَقُو ُموا".
یحیی بن ابی کثیر نے بی''ان
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام نے بیان کیا ‘ ان سے
کیا ،ان سے عبید ہللا بن مقسم نے اور ان سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ
گزرا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمکھڑے ہو گئے اور ہم بھی کھڑے ہو گئے۔ پھر ہم نے کہا کہ ی''ا رس''ول ہللا! یہ
تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔
حدیث نمبر1312 :
ْتَ ع ْب' َد ال 'رَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي لَ ْيلَى ، قَ''ا َلَ :ك' َ
'انَ س' ْه ُل ب ُْن َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُم َّرةَ ، قَا َلَ :س' ِمع ُ
ض أَيْ ِم ْن 'ل اأْل َرْ ِ ْف ، وقَيْسُ ب ُْن َس ْع ٍد قَا ِع َدي ِْن بِ ْالقَا ِد ِسيَّ ِة فَ َمرُّ وا َعلَ ْي ِه َما بِ َجنَا َز ٍة فَقَا َما ،فَقِي َل لَهُ َم''ا :إِنَّهَا ِم ْن أَ ْه' ِ ُحنَي ٍ
ت َّت بِ ِه ِجنَا َزةٌ فَقَا َم ،فَقِي َل لَهُ :إِنَّهَا ِجنَا َزةُ يَهُو ِديٍّ ،فَقَا َل :أَلَ ْي َس ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َمر ْ ي َ أَ ْه ِل ال ِّذ َّم ِة ،فَقَااَل " :إِ َّن النَّبِ َّ
نَ ْفسًا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ
لیلی سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ سہل بن حنیف اور قیس بن س''عد رض''ی ہللا عنہم''ا قادس''یہ
میں نے عبدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
میں کسی جگہ بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں کچھ لوگ ادھر س''ے ای''ک جن''ازہ لے ک''ر گ''زرے ت''و یہ دون''وں ب''زرگ
کھڑے ہو گئے۔ عرض کیا گیا کہ جنازہ تو ذمیوں کا ہے( جو کافر ہیں) اس پر انہوں نے فرمایا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم کے پاس سے اسی طرح سے ایک جنازہ گ''زرا تھ''ا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لماس کے ل''یے کھ''ڑے ہ''و
www.islamicurdubooks.com 277
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
گئے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یہ تو یہودی کا جن''ازہ تھ''ا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کی''ا
یہودی کی جان نہیں ہے؟
حدیث نمبر1313 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
وس'ه ٍْلَ ر ِ شَ ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي لَ ْيلَى ، قَ''ا َلُ :ك ْن ُ
ت َم' َع قَ ْي ٍ
سَ َوقَا َل أَبُو َح ْم َزةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
'''ان أَبُو
الش''' ْعبِ ِّيَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي لَ ْيلَىَ : ك َ
ص'''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ''' ِه َو َس'''لَّ َمَ ،وقَ'''ا َلَ ز َك ِريَّا ُءَ : ع ِنَّ
فَقَ'''ااَل ُ :كنَّا َم''' َع النَّبِ ِّي َ
ان لِ ْل َجنَا َز ِة.
َم ْسعُو ٍد وقَيْسٌ يَقُو َم ِ
لیلی نے کہ میں قیس اور سہل رضی ہللا
اور ابوحمزہ نے اعمش سے بیان کیا ‘ ان سے عمرو نے ‘ ان سے ابن ابی ٰ
عنہما کے ساتھ تھا۔ ان دونوں نے بیان کیا کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ اور زکریا نے کہ''ا ان
لیلی نے کہ ابومسعود اور قیس رضی ہللا عنہما جنازہ کے لیے کھڑے ہو ج''اتے
سے شعبی نے اور ان سے ابن ابی ٰ
تھے۔
www.islamicurdubooks.com 278
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب میت چارپائی پر رکھی جاتی ہے اور مرد اسے کاندھوں پر اٹھاتے ہیں ت''و
اگر وہ نیک ہو تو کہتا ہے کہ مجھے آگے لے چلو۔ لیکن اگر نیک نہیں تو کہتا ہے ہائے بربادی! مجھے کہ''اں ل''یے
جا رہے ہو۔ اس آواز کو انسان کے سوا تمام ہللا کی مخلوق سنتی ہے۔ اگر انسان کہیں سن پائے تو بیہوش ہو جائے۔
س ْر َع ِة ِبا ْل ِجنَ َ
از ِة: اب ال ُّ
-51بَ ُ
باب :جنازے کو جلد لے چلنا
ش بَي َْن يَ' َد ْيهَا َو َخ ْلفَهَا َو َع ْن يَ ِمينِهَا َو َع ْن ِش' َمالِهَاَ ،وقَ''ا َل َغ ْي' ُرهُ :قَ ِريبًا ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :أَ ْنتُ ْم ُم َشيِّع َ
ُون َوا ْم ِ َوقَا َل أَنَسٌ َر ِ
ِم ْنهَا.
اور انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ تم جنازے کو پہنچا دینے والے ہو تم اس کے سامنے بھی چ''ل س''کتے ہ''و پیچھے
بھی ‘ دائیں بھی اور ب''ائیں بھی ‘ س'ب ط'رف چ''ل س'کتے ہ'و اور انس رض''ی ہللا عنہ کے س'وا اور لوگ''وں نے کہ'ا
جنازے کے قریب چلنا چاہیے۔
حدیث نمبر1315 :
بَ ، ع ْن أَبِي '''ريِّ َ ، ع ْنَ س''' ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َس'''يِّ ِ ان ، قَ'''ا َلَ :حفِ ْ
ظنَ'''اهُ ِم ْنُّ
الز ْه ِ َح''' َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبْ''' ِد هَّللا َِ ، ح''' َّدثَنَاُ س''' ْفيَ ُ
صالِ َحةً فَ َخ ْي ٌر تُقَ'' ِّد ُمونَهَا
ك َ ْر ُعوا بِ ْال ِجنَا َز ِة فَإ ِ ْن تَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَس ِض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ضعُونَهُ َع ْن ِرقَابِ ُك ْم". ك ِس َوى َذلِ َ
ك فَ َشرٌّ تَ َ إِلَ ْي ِهَ ،وإِ ْن يَ ُ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کی'ا ‘ انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم نے زہ'ری س'ے
س''ن ک''ر یہ ح''دیث ی''اد کی ‘ انہ''وں نے س''عید بن مس''یب س''ے اور انہ''وں نے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ س''ے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنازہ لے کر جلد چال کرو کیونکہ اگر وہ نی''ک ہے ت''و تم اس ک''و بھالئی کی
طرف نزدیک کر رہے ہو اور اگر اس کے سوا ہے تو ایک شر ہے جسے تم اپنی گردنوں سے اتارتے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 279
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اإل َم ِام:
ف ِ صفَّ ْي ِن أَ ْو ثَالَثَةً َعلَى ا ْل ِجنَ َ
از ِة َخ ْل َ صفَّ َ
اب َمنْ َ
-53بَ ُ
باب :امام کے پیچھے جنازہ کی نماز کے لیے دو یا تین صفیں کرنا
حدیث نمبر1317 :
www.islamicurdubooks.com 280
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ س ِعي ٍدَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ح َّدثَنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
صفُّوا َخ ْلفَهُ فَ َكبَّ َر أَرْ بَعًا".
ي ،ثُ َّم تَقَ َّد َم فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى أَصْ َحابِ ِه النَّ َج ِ
اش َّ قَا َل" :نَ َعى النَّبِ ُّي َ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم س''ے معم''ر نے
‘ ان سے زہری نے ‘ ان سے سعید نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
اپنے اصحاب کو نجاش''ی کی وف''ات کی خ''بر س''نائی ‘ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم آگے ب''ڑھ گ''ئے اور لوگ''وں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے صفیں بنا لیں ‘ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چار مرتبہ تکبیر کہی۔
حدیث نمبر1319 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَتَى َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ٌمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَا ال َّش ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْن ال َّش ْعبِ ِّي ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي َم ْن َش ِه َد النَّبِ َّ
ي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما. ت :يَا أَبَا َع ْم ٍرو َم ْن َح َّدثَ َ
ك ؟ قَا َل :اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ صفَّهُ ْمَ ،و َكبَّ َر أَرْ بَعًا" ،قُ ْل ُ
َعلَى قَب ٍْر َم ْنبُو ٍذ فَ َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے ش''یبانی نے ‘ ان س''ے ش''عبی
نے بیان کیا کہ مجھے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ای''ک ص''حابی نے خ''بر دی کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم ایک قبر پر آئے جو اور ق'بروں س'ے ال''گ تھل'گ تھی۔ ص''حابہ ک''رام رض''ی ہللا عنہم نے ص'ف بن'دی کی اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چار تکبیریں کہیں۔ میں نے پوچھا کہ یہ حدیث آپ سے کس نے بیان کی ہے؟ انہ''وں نے
بتایا کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے۔
www.islamicurdubooks.com 281
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1320 :
ْج أَ ْخبَ'' َرهُ ْم ،قَ''ا َل :أَ ْخبَ'' َرنِيَ عطَ''ا ٌء ، أَنَّهُ
ف ، أَ َّن اب َْن جُ'' َري ٍ وس''ى ، أَ ْخبَ َرنَاِ ه َش''ا ُم ب ُْن ي ُ
ُوس'' َ َح'' َّدثَنَا إِبْ'' َرا ِهي ُم ب ُْن ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :قَ ْد تُ ُوفِّ َي ْاليَ ْو َم َر ُج ٌل َ
ص'الِ ٌح ِم َن ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ
َس ِم َعَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
وف" ،قَ''ا َل :أَبُو ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َعلَ ْي' ِه َونَحْ ُن ُ
ص'فُ ٌ ص'لَّى النَّبِ ُّي َ صلُّوا َعلَ ْي ِه ،قَا َل :فَ َ
ص'فَ ْفنَا ،فَ َ ْال َحبَ ِ
ش ،فَهَلُ َّم فَ َ
ت فِي الصَّفِّ الثَّانِي.
الزبَي ِْرَ ،ع ْن َجابِ ٍرُ ،ك ْن ُ
ُّ
موسی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم کو ہش''ام بن یوس''ف نے خ''بر دی کہ انہیں ابن ج''ریج نے خ''بر دی ‘
ٰ ہم سے ابراہیم بن
انہوں نے بیان کیا کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے خبر دی ‘ انہوں نے جابر بن عب'دہللا رض''ی ہللا عنہم''ا س'ے س'نا
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج حبش کے ایک مرد صالح( نجاشی حبش کے بادشاہ) ک''ا انتق''ال ہ''و
گیا ہے۔ آؤ ان کی نم''از جن''ازہ پڑھو۔ ج''ابر رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ پھ''ر ہم نے ص''ف بن''دی ک''ر لی اور ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی۔ ہم صف باندھے کھڑے تھے۔ ابوالزب'یر نے ج'ابر رض'ی ہللا
عنہ کے حوالہ سے نقل کیا کہ میں دوسری صف میں تھا۔
www.islamicurdubooks.com 282
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نے عرض کیا کہ اندھیری رات میں دفن کیا گیا ‘ اس لیے ہم نے آپ کو جگانا مناس''ب نہ س''مجھا۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور ہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے ص'فیں بن'ا لیں۔ ابن عب'اس رض'ی ہللا عنہم'ا
نے بیان کیا کہ میں بھی انہیں میں تھا( نابالغ تھا لیکن) نماز جنازہ میں شرکت کی۔
www.islamicurdubooks.com 283
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کہے۔ اور انس رضی ہللا عنہ نے کہا پہلی تکبیر جنازے کی نماز شروع کرنے کی ہے اور ہللا جل جاللہ نے ( سورۃ
التوبہ میں) فرمایا ان منافقوں میں جب کوئی مر جائے تو ان پر کبھی نماز نہ پڑھیو۔ اور اس میں صفیں ہیں اور امام
ہوتا ہے۔
حدیث نمبر1322 :
بَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن ال َّش ْيبَانِ ِّيَ ، ع ِن ال َّش ْعبِ ِّي ، قَا َل :أَ ْخبَ' َرنِي َم ْن َم' َّر َم' َع نَبِيِّ ُك ْم َ
ص'لَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما. صفَ ْفنَا َخ ْلفَهُ ،فَقُ ْلنَا :يَا أَبَا َع ْم ٍرو َم ْن َح َّدثَ َ
ك ؟ ،قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى قَب ٍْر َم ْنبُو ٍذ :فَأ َ َّمنَا فَ َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے ‘ ان سے شیبانی نے اور ان سے شعبی نے بی''ان کی''ا
کہ مجھے اس صحابی نے خبر دی تھی جو نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم کے س'اتھ ای'ک ال'گ تھل'گ ق'بر پ'ر س'ے
گزرا۔ وہ کہتا تھا کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہم''اری ام''امت کی اور ہم نے آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے پیچھے
صفیں بنا لیں۔ ہم نے پوچھا کہ ابوعمرو( یہ ش'عبی کی ک'نیت ہے) یہ آپ س'ے بی''ان ک''رنے والے ک''ون ص''حابی ہیں؟
فرمایا کہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما۔
www.islamicurdubooks.com 284
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1323 :
حدیث نمبر1324 :
www.islamicurdubooks.com 285
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بَ : و َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن اأْل َ ْع َر ُج ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َل: َح َّدثَنِيأَبِيَ ، ح َّدثَنَا يُونُسُ ، قَا َل اب ُْن ِشهَا ٍ
صلِّ َي فَلَ 'هُ قِ''ي َراطٌَ ،و َم ْن َش' ِه َد َحتَّى تُ ' ْدفَ َن َك' َ
'ان لَ'هُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َش ِه َد ْال َجنَا َزةَ َحتَّى يُ َ
قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان ؟ ،قَا َلِ :م ْث ُل ْال َجبَلَي ِْن ْال َع ِظي َمي ِْن.
ان" ،قِي َلَ :و َما ْالقِي َراطَ ِ
قِي َراطَ ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ‘ کہ''ا کہ میں نے ابن ابی ذئب کے س''امنے یہ ح''دیث پ''ڑھی ‘ ان س''ے ابوس''عید
مقبری نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے ان کے ب''اپ نے ‘ انہ''وں نے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ س''ے پوچھ''ا ت''و آپ نے فرمای''ا
کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا تھا۔( دوسری س'ند) ہم س'ے احم'د بن ش'بیب نے بی'ان کی'ا ‘ کہ'ا کہ
مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے بیان کی''ا کہ ابن ش''ہاب نے کہ''ا کہ( مجھ س''ے فالں نے یہ بھی
حدیث بی''ان کی) اور مجھ س''ے عب''دالرحمٰ ن اع''رج نے بھی کہ''ا کہ اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے جنازہ میں شرکت کی پھر نماز جنازہ پ'ڑھی ت'و اس''ے ای'ک ق'یراط ک''ا
ثواب ملتا ہے اور جو دفن تک ساتھ رہا تو اسے دو قیراط کا ثواب ملتا ہے۔ پوچھا گیا کہ دو ق''یراط کت''نے ہ''وں گے؟
فرمایا کہ دو عظیم پہاڑوں کے برابر۔
www.islamicurdubooks.com 286
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہے۔( ص''احب ق''بر م''رد تھ''ا ی''ا ع''ورت تھی) ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ''ا کہ پھ''ر ہم نے آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے صف بندی کی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی۔
صلَّى َوا ْل َم ْ
س ِج ِد: صالَ ِة َعلَى ا ْل َجنَائِ ِز ِبا ْل ُم َ
اب ال َّ
-60بَ ُ
باب :نماز جنازہ عیدگاہ میں اور مسجد میں ( ہر دو جگہ جائز ہے )
حدیث نمبر1327 :
بَ وأَبِي َس'لَ َمةَ ، أَنَّهُ َما
بَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َس'يِّ ِ 'رَ ، ح' َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْي' ٍ
'لَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْي' ٍ
ب ْال َحبَ َش'' ِة
اح َ
ص ِي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم النَّ َج ِ
اش َّ َح َّدثَاهَُ ،ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :نَ َعى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ات فِي ِه ،فَقَا َل :ا ْستَ ْغفِرُوا أِل َ ِخي ُك ْم".
يَ ْو َم الَّ ِذي َم َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے بیان کیا ‘ ان س''ے ابن
ٰ ہم سے
شہاب نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ نے بیان کیا اور ان دونوں حضرات سے ابوہریرہ رضی ہللا
عنہ نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حبشہ کے نجاشی کی وفات کی خ''بر دی ‘ اس''ی دن جس دن
ان کا انتقال ہوا تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے بھائی کے لیے ہللا سے مغفرت چاہو۔
حدیث نمبر1328 :
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ب ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ''ا َل :إِ َّن النَّبِ َّ
ي َ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ س ِعي ُد ب ُْن ْال ُم َسيِّ ِ
َو َع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صلَّى فَ َكبَّ َر َعلَ ْي ِه أَرْ بَعًا.
ف بِ ِه ْم بِ ْال ُم َ َو َسلَّ َم َ
ص َّ
اور ابن شہاب سے یوں بھی روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھ سے سعید بن مسیب نے بی''ان کی''ا کہ اب''وہریرہ رض''ی
ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے عی'دگاہ میں ص''ف بن'دی ک'رائی پھر( نم''از جن''ازہ کی) چ'ار'
تکبیریں کہیں۔
www.islamicurdubooks.com 287
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1329 :
ض ' َيض ْم َرةََ ، ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َرج ٍُل ِم ْنهُ ْمَ ،وا ْم' َرأَ ٍة َزنَيَ''ا ،فَ''أ َ َم َر بِ ِه َما فَر ِ
ُج َما قَ ِريبًا هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن ْاليَهُو َد َجا ُءوا إِلَى النَّبِ ِّي َ
ض ِع ْال َجنَائِ ِز ِع ْن َد ْال َمس ِْج ِد".
ِم ْن َم ْو ِ
'ی بن عقبہ نے بی''ان
ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا ،ان سے ابوضمرہ نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا ہم س''ے موس' ٰ
کیا ،ان سے نافع نے اور ان سے عب'دہللا بن عم'ر رض'ی ہللا عنہم'ا نے کہ یہ'ود ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے
حضور میں اپنے ہم مذہب ایک مرد اور عورت کا ،جنہوں نے زنا کیا تھا ،مق''دمہ لے ک''ر آئے۔ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم کے حکم سے مسجد کے نزدیک نماز جنازہ پڑھنے کی جگہ کے پاس انہیں سنگسار کر دیا گیا۔
www.islamicurdubooks.com 288
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1330 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''اَ ،ع ِن انَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ انَ ، ع ْنِ هاَل ٍل هُ َو ْال َو َّز َُح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسىَ ، ع ْنَ ش ْيبَ َ
ص'ا َرى اتَّ َخ' ُذوا قُبُ''و َر أَ ْنبِيَ''ائِ ِه ْمات فِي ِه" :لَ َع َن هَّللا ُ ْاليَهُ''و َدَ ،والنَّ َ ض ِه الَّ ِذي َم َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل فِي َم َر ِ
النَّبِ ِّي َ
ك أَل َ ْب َر ُزوا قَ ْب َرهُ َغ ْي َر أَنِّي أَ ْخ َشى أَ ْن يُتَّ َخ َذ َمس ِْجدًا. َمس ِْجدًا" ،قَالَ ْ
تَ :ولَ ْواَل َذلِ َ
موسی نے بیان کیا ‘ ان سے شیبان نے ‘ ان سے ہالل وزان نے ‘ ان سے ع''روہ نے اور ان س''ے
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
ٰ
نصاری پ''ر عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے مرض وفات میں فرمایا کہ یہود اور
ہللا کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ اگر ایس''ا ڈر نہ
ہوتا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی قبر کھلی رہ'تی( اور حج'رہ میں نہ ہ'وتی) کی'ونکہ مجھے ڈر اس ک'ا ہے کہ کہیں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی قبر بھی مسجد نہ بنا لی جائے۔
www.islamicurdubooks.com 289
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1332 :
ض َي هَّللا ُ ثَ ، ح َّدثَنَاُ ح َسي ٌْنَ ، ع ْن اب ِْن بُ َر ْي َدةََ ، ح َّدثَنَاَ س ُم َرةُ ب ُْن ُج ْن َد ٍ
بَ ر ِ ان ب ُْن َم ْي َس َرةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ َح َّدثَنَاِ ع ْم َر ُ
اسهَا فَقَا َم َعلَ ْيهَا َو َسطَهَا". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى ا ْم َرأَ ٍة َماتَ ْ
ت فِي نِفَ ِ صلَّي ُ
ْت َو َرا َء النَّبِ ِّي َ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :
ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے حس''ین نے بی''ان کی''ا اور ان
س''ے ابن بری''دہ نے کہ ہم س''ے س''مرہ بن جن''دب رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے ایک عورت کی نماز جنازہ پڑھی تھی جس کا زچگی کی حالت میں انتقال ہو گیا تھا۔ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم اس کے بیچ میں کھڑے ہوئے۔
حدیث نمبر1333 :
www.islamicurdubooks.com 290
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا علیہ وسلم نے ان کی وفات کی خبر دی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم صحابہ کے ساتھ عیدگاہ گئے۔ پھ''ر آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے صف بندی کرائی اور چار' تکبیریں کہیں۔
حدیث نمبر1334 :
صلَّى ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َّانَ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ِمينَا َءَ ، ع ْنَ جابِ ٍرَ ر ِ
انَ ، ح َّدثَنَاَ سلِي ُم ب ُْن َحي َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسنَ ٍ
ُونَ : ع ْنَ س''لِ ٍيم أَ ْ
ص'' َح َمةَ، اش'' ِّي فَ َكبَّ َر أَرْ بَعً''ا"َ ،وقَ''ا َل يَ ِزي ُد ب ُْن هَ''ار َ ص''لَّى َعلَى أَ ْ
ص'' َح َمةَ النَّ َج ِ هَّللا ُ َعلَيْ'' ِه َو َس''لَّ َم َ
َوتَابَ َعهَُ ع ْب ُد ال َّ
ص َم ِد.
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سلیم بن حیان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن میناء نے بیان
کیا اور ان سے جابر رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اصحمہ نجاشی کی نماز جن''ازہ پڑھائی
تو چار تکبیریں کہیں۔ یزید بن ہارون واسطی اور عبدالصمد نے سلیم سے اصحمہ نام نقل کیا ہے اور عبدالص''مد نے
اس کی متابعت کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 291
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1335 :
ض َي
سَ ر ِف اب ِْن َعبَّا ٍ ْت َخ ْل َ
صلَّي ُارَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ س ْع ٍدَ ، ع ْن طَ ْل َحةَ ، قَا َلَ : َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ف، انَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن إِبْ' َرا ِهي َمَ ، ع ْن طَ ْل َح' ةَ ب ِْن َعبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْ
'و ٍ ير ، أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،ح َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ب ،قَا َل :لِيَ ْعلَ ُموا أَنَّهَا ُسنَّةٌ.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َعلَى َجنَا َز ٍة ،فَقَ َرأَ بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ
سَ ر ِ ْت َخ ْل َ
ف اب ِْن َعبَّا ٍ صلَّي ُ
قَا َلَ " :
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا۔ کہا کہ ہم سے غندر( محمد بن جعفر)' نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بی''ان
کیا ‘ ان سے س''عد بن اب''راہیم نے اور ان س''ے طلحہ نے کہ''ا کہ میں نے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا کی اقت''داء میں
نماز( جنازہ) پڑھی( دوسری سند) ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں سفیان ث'وری نے خ'بر دی ‘ انہیں
سعد بن ابراہیم نے ‘ انہیں طلحہ بن عبدہللا بن عوف نے ‘ انہوں نے بتالیا کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما کے
پیچھے نماز جنازہ پڑھی تو آپ نے سورۃ فاتحہ( ذرا پکار کر) پڑھی۔ پھر فرمایا کہ تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہی
طریقہ نبوی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 292
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1337 :
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ" ،أَ َّن
تَ ، ع ْن أَبِي َرافِ ٍعَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْالفَضْ ِلَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن ثَابِ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِ َم ْوتِ' ِه ،فَ' َذ َك َرهُ َذ َ
ات يَ' ْ'و ٍم، ان يَقُ ُّم ْال َم ْس' ِج َد فَ َم' َ
'اتَ ،ولَ ْم يَ ْعلَ ْم النَّبِ ُّي َ أَ ْس َو َد َر ُجاًل ،أَ ِو ا ْم َرأَةًَ ،ك َ
ات يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :أَفَاَل آ َذ ْنتُ ُمونِي ،فَقَ'الُوا :إِنَّهُ َك َ
'ان َك' َذاَ ،و َك' َذا قِ َّ
ص'تُهُ، ان ؟ ،قَالُواَ :م َ
ك اإْل ِ ْن َس ُ
فَقَا َلَ :ما فَ َع َل َذلِ َ
قَا َل :فَ َحقَرُوا َشأْنَهُ ،قَا َل فَ ُدلُّونِي َعلَى قَب ِْر ِه فَأَتَى قَ ْب َرهُ فَ َ
صلَّى َعلَ ْي ِه".
ہم سے محمد بن فضل نے کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان س'ے ث'ابت نے بی'ان کی'ا ‘ ان
سے ابورافع نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ کالے رنگ کا ایک مرد یا ایک کالی ع''ورت مس''جد کی
خدمت کیا کرتی تھیں ‘ ان کی وفات ہو گئی لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و ان کی وف''ات کی خ''بر کس''ی نے
نہیں دی۔ ایک دن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خود یاد فرمایا کہ وہ ش''خص دکھ''ائی نہیں دیت''ا۔ ص''حابہ نے کہ''ا کہ ی''ا
رسول ہللا ( صلی ہللا علیہ وسلم !) ان کا تو انتق'ال ہ'و گی'ا۔ آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای'ا کہ پھ'ر تم نے مجھے
خبر کیوں نہیں دی؟ صحابہ نے عرض کی کہ یہ وجوہ تھیں( اس لیے آپ کو تکلیف نہیں دی گئی) گوی''ا لوگ''وں نے
ان کو حقیر جان کر قابل توجہ نہیں سمجھا لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ چلو مجھے ان کی ق'بر بت''ا دو۔
چنانچہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کی قبر پر تشریف الئے اور اس پر نماز جنازہ پڑھی۔
س َم ُع َخ ْف َ
ق النِّ َعا ِل: اب ا ْل َميِّتُ يَ ْ
-67بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ مردہ لوٹ کر جانے والوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے
حدیث نمبر1338 :
َح َّدثَنَاَ عيَّاشٌ َ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌد ، قَا َلَ :وقَا َل لِيَ خلِيفَ'ةَُ ، ح' َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َر ْي' ٍ
'عَ ، ح' َّدثَنَاَ س' ِعي ٌد،
'ر ِهَ ،وتُ ' ُولِّ َي، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال َع ْب' ُد إِ َذا ُو ِ
ض ' َع فِي قَ ْب' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ
ان فَأ َ ْق َع َداهُ ،فَيَقُواَل ِن لَهَُ :ما ُك ْن َ
ت تَقُو ُل فِي هَ َذا ال َّر ُج' ِ
'ل ُم َح َّم ٍد ب أَصْ َحابُهُ َحتَّى إِنَّهُ لَيَ ْس َم ُع قَرْ َع نِ َعالِ ِه ْم ،أَتَاهُ َملَ َك ِ
َو َذهَ َ
ار أَ ْب ' َدلَ َ
ك هَّللا ُ بِ ' ِه َم ْق َع' دًا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ فَيَقُولُ :أَ ْشهَ ُد أَنَّهُ َع ْب ُد هَّللا ِ َو َرسُولُهُ ،فَيُقَالُ :ا ْنظُرْ إِلَى َم ْق َع ِد َ
ك ِم َن النَّ ِ َ
www.islamicurdubooks.com 293
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت أَقُ''و ُل
ق ،فَيَقُ''ولُ :اَل أَ ْد ِري ُك ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :فَيَ َراهُ َما َج ِميعًاَ ،وأَ َّما ْال َكافِ ُر أَ ِو ْال ُمنَ''افِ ُ
ِم َن ْال َجنَّ ِة ،قَا َل النَّبِ ُّي َ
ص ' ْي َحةً ض 'رْ بَةً بَي َْن أُ ُذنَ ْي ' ِه فَيَ ِ
ص 'ي ُح َ ُض ' َربُ بِ ِم ْ
ط َرقَ ' ٍة ِم ْن َح ِدي ٍد َ ْت ،ثُ َّم ي ْ َما يَقُ''و ُل النَّاسُ ،فَيُقَ''الُ :اَل َد َري َ
ْت َواَل تَلَي َ
يَ ْس َم ُعهَا َم ْن يَلِي ِه إِاَّل الثَّقَلَي ِْن".
عبداالعلی نے بیان کیا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے س''عید بن ابی ع''روبہ نے
ٰ ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے
بیان کیا۔( دوسری سند)امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا ‘ ان سے یزید بن زریع
نے ‘ ان سے سعید بن ابی عروبہ نے ‘ ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی ہللا عنہ نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی جب قبر میں رکھا جاتا ہے اور دفن کر کے اس کے لوگ پیٹھ موڑ کر رخصت ہ''وتے
ہیں ت''و وہ ان کے جوت''وں کی آواز س''نتا ہے۔ پھ''ر دو فرش''تے آتے ہیں اس''ے بٹھ''اتے ہیں اور پوچھ''تے ہیں کہ اس
شخص( محمد صلی ہللا علیہ وسلم ) کے متعلق تمہارا کیا اعتقاد ہے؟ وہ جواب دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہ''وں کہ وہ
ہللا کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اس جواب پر اس سے کہا جاتا ہے کہ یہ دیکھ جہنم ک''ا اپن''ا ای''ک ٹھکان''ا لیکن
تعالی نے جنت میں تیرے لیے ایک مکان اس کے بدلے میں بنا دیا ہے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا
ٰ ہللا
کہ پھر اس بندہ مومن کو جنت اور جہنم دونوں دکھائی جاتی ہیں اور رہا کافر یا منافق ت''و اس ک''ا ج''واب یہ ہوت''ا ہے
کہ مجھے معلوم نہیں ‘ میں نے لوگوں کو ایک بات کہتے سنا تھا وہی میں بھی کہتا رہا۔ پھر اس س''ے کہ''ا جات''ا ہے
کہ نہ تو نے کچھ سمجھا اور نہ( اچھے لوگ'وں کی) پ'یروی کی۔ اس کے بع'د اس''ے ای'ک ل'وہے کے ہتھ'وڑے س'ے
بڑے زور سے مارا جاتا ہے اور وہ اتنے بھیانک طریقہ سے چیختا ہے کہ انسان اور جن کے سوا اردگرد کی تم''ام
مخلوق سنتی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 294
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت بِ ' ِه يَ ' ُدهُ ض ُع يَ َدهُ َعلَى َم ْت ِن ثَ ْو ٍر فَلَهُ بِ ُكلِّ َما َغطَّ ْ َع ْب ٍد اَل ي ُِري ُد ْال َم ْو َ
ت ،فَ َر َّد هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َع ْينَهَُ ،وقَا َل :ارْ ِجعْ ،فَقُلْ لَهُ يَ َ
ض ْال ُمقَ َّد َس' ِةت ،قَ''ا َل :فَ'اآْل َن فَ َس'أ َ َل هَّللا َ أَ ْن يُ ْدنِيَ'هُ ِم ْن اأْل َرْ ِبِ ُكلِّ َش ْع َر ٍة َسنَةٌ ،قَا َل :أَيْ َربِّ ،ثُ َّم َما َذا ؟ ،قَا َل :ثُ َّم ْال َم ْو ُ
ب الطَّ ِر ِ
يق ِع ْن' َد ت ،ثَ َّم أَل َ َر ْيتُ ُك ْم قَ ْب' َرهُ إِلَى َج''انِ ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :فَلَ' ْ'و ُك ْن ُ
َر ْميَةً بِ َح َج ٍر ،قَا َل :قَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ب اأْل َحْ َم ِر".
ْال َكثِي ِ
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عب''دالرزاق نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم ک''و معم''ر نے خ''بر دی ‘
انہیں عب''دہللا بن ط''اؤس نے ‘ انہیں ان کے وال''د نے اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ مل''ک
'ی علیہ الس''الم نے( نہ
'ی علیہ الس''الم کے پ''اس بھیجے گ''ئے۔ وہ جب آئے ت''و موس' ٰ
الموت( آدمی کی شکل میں) موس' ٰ
پہچان کر) انہیں ایک زور کا طمانچہ م''ارا اور ان کی آنکھ پھ''وڑ ڈالی۔ وہ واپس اپ''نے رب کے حض''ور میں پہنچے
'الی نے ان کی آنکھ
اور عرض کیا کہ یا ہللا! تو نے مجھے ایسے بندے کی طرف بھیج''ا ج''و مرن''ا نہیں چاہت''ا۔ ہللا تع' ٰ
پہلے کی طرح کر دی اور فرمایا کہ دوبارہ جا اور ان سے کہہ کہ آپ اپنا ہاتھ ایک بیل کی پیٹھ پر رکھ''ئے اور پیٹھ
'ی علیہ
کے جتنے بال آپ کے ہاتھ تلے آ جائیں ان کے ہر بال کے بدلے ای''ک س''ال کی زن''دگی دی ج''اتی ہے۔( موس' ٰ
تعالی نے فرمای''ا کہ پھ''ر بھی
ٰ تعالی کا یہ پیغام پہنچا تو) آپ نے کہا کہ اے ہللا! پھر کیا ہو گا؟ ہللا
ٰ السالم تک جب ہللا
موسی علیہ السالم بولے تو ابھی کیوں نہ آ جائے۔ پھر انہوں نے ہللا سے دع''ا کی کہ انہیں ای''ک پتھ''ر
ٰ موت آنی ہے۔
کی مار پر ارض مقدس سے قریب کر دیا جائے۔ اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگر میں وہاں ہوتا تو تمہیں ان کی قبر دکھاتا کہ الل ٹیلے کے پاس راستے کے قریب ہے۔
www.islamicurdubooks.com 295
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے جریر نے بیان کیا ‘ ان سے شیبانی نے ‘ ان س'ے ش'عبی نے
اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک ایسے شخص کی نم''از
جنازہ پڑھی جن کا انتقال رات کے وقت ہوا( اور اسے رات ہی میں دفن کر دیا گیا تھا) آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم اور
آپ کے اصحاب کھڑے ہوئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کے متعلق پوچھا تھا کہ یہ کن کی قبر ہے۔ لوگ''وں
نے بتایا کہ فالں کی ہے جسے کل رات ہی دفن کیا گیا ہے۔ پھر سب نے( دوسرے روز)نماز جنازہ پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 296
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 297
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آن ؟ ،فَإ ِ َذا أُ ِشي َر لَهُ إِلَى أَ َح ِد ِه َما قَ َّد َمهُ فِي اللَّحْ ِدَ ،وقَ''ا َل :أَنَا َش ' ِهي ٌد َعلَى هَ 'ؤُاَل ِء
اح ٍد ،ثُ َّم يَقُولُ :أَيُّهُ ْم أَ ْكثَ ُر أَ ْخ ًذا لِ ْلقُرْ ِ
َو ِ
يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِةَ ،وأَ َم َر بِ َد ْفنِ ِه ْم فِي ِد َمائِ ِه ْمَ ،ولَ ْم يُ َغ َّسلُواَ ،ولَ ْم يُ َ
ص َّل َعلَ ْي ِه ْم".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے لیث بن س''عد نے بی''ان کی''ا ‘ انہ'وں نے کہ''ا کہ مجھ
سے ابن شہاب نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰ ن بن کعب بن مال''ک نے ‘ ان س'ے ج''ابر بن عب'دہللا رض''ی ہللا عنہم''ا
نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے احد کے دو دو شہیدوں کو مال کر ایک ہی کپڑے ک''ا کفن دی''ا۔ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم دری''افت فرم''اتے کہ ان میں ق''رآن کس''ے زی''ادہ ی''اد ہے۔ کس''ی ای'ک کی ط''رف اش''ارہ س''ے بتای''ا جات''ا ت'و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم بغلی قبر میں اسی ک''و آگے ک''رتے اور فرم''اتے کہ میں قی''امت میں ان کے ح''ق میں ش''ہادت
دوں گا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سب کو ان کے خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا۔ نہ انہیں غسل دیا گی''ا اور
نہ ان کی نماز جنازہ پڑھی گئی۔
حدیث نمبر1344 :
بَ ، ع ْن أَبِي ْال َخي ِْرَ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن َعا ِم ٍر" ، أَنّ
ْثَ ، ح َّدثَنِي يَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي َحبِي ٍ
ُفَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
www.islamicurdubooks.com 298
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
گے بلکہ اس کا ڈر ہے کہ تم لوگ دنیا حاصل کرنے میں رغبت ک''رو گے( ن''تیجہ یہ کہ آخ''رت س''ے غاف''ل ہ''و ج''اؤ
گے)۔
www.islamicurdubooks.com 299
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1347 :
www.islamicurdubooks.com 300
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1348 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ك َ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ِنُّ
احبِ ِهَ ،وقَا َل َج''ابِرٌ: ص ِ آن ؟ ،فَإ ِ َذا أُ ِشي َر لَهُ إِلَى َرج ٍُل قَ َّد َمهُ فِي اللَّحْ ِد قَ ْب َل َ يَقُو ُل لِقَ ْتلَى أُ ُح ٍد :أَيُّ هَؤُاَل ِء أَ ْكثَ ُر أَ ْخ ًذا لِ ْلقُرْ ِ
فَ ُكفِّ َن أَبِي َو َع ِّمي فِي نَ ِم َر ٍة َو ِ
اح َد ٍة.
پھر ہمیں امام اوزاعی نے خبر دی۔ انہیں زہری نے اور ان سے ج'ابر بن عب'دہللا رض'ی ہللا عنہم''ا نے کہ رس''ول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم پوچھتے جاتے تھے کہ ان میں قرآن زیادہ کس نے حاصل کیا ہے؟ جس کی طرف اشارہ کر دی''ا
جاتا آپ صلی ہللا علیہ وسلم لحد میں اسی کو دوسرے سے آگے بڑھاتے۔ جابر بن عب''دہللا رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان
کیا کہ میرے والد اور چچا' کو ایک ہی کمبل میں کفن دیا گیا تھا۔
ض'' َي هَّللا ُ
سَ ر ِبَ ، ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ بَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َح ْو َش ٍ
ت لِي َسا َعةً صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :ح َّر َم هَّللا ُ َم َّكةَ فَلَ ْم تَ ِح َّل أِل َ َح ٍد قَ ْبلِي َواَل أِل َ َح ٍد بَ ْع ِدي ،أُ ِحلَّ ْ
َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ف" ،فَقَ''ا َل ْال َعبَّاسُ
ص' ْي ُدهَاَ ،واَل تُ ْلتَقَ'طُ لُقَطَتُهَا إِاَّل لِ ُم َع''رِّ ٍ
ض ُد َش' َج ُرهَاَ ،واَل يُنَفَّ ُر َ
ار اَل ي ُْختَلَى خَاَل هَاَ ،واَل يُ ْع َ ِم ْن نَهَ ٍ
ُورنَا ؟ ،فَقَا َل :إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ َرَ ،وقَ''ا َل أَبُو هُ َر ْي' َرةَ َر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ :ع ِن النَّبِ ِّي صا َغتِنَا َوقُب ِض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ َر لِ َ
َر ِ
ت َش' ْيبَةَ، حَ : ع ِنْ ال َح َس' ِن ب ِْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ع ْنَ
ص'فِيَّةَ بِ ْن ِ ُورنَا َوبُيُوتِنَ''اَ ،وقَ''ا َل أَبَ' ُ
'ان ب ُْن َ
ص'الِ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :لِقُب ِ
َ
www.islamicurdubooks.com 301
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن أُبَ ٍّي بَ ْع َد َما أُ ْد ِخ َل ُح ْف َرتَهُ ،فَأ َ َم َر بِ ِه فَأ ُ ْخ ِر َج ،فَ َو َ
ض َعهُ َعلَى ُر ْكبَتَ ْي ِهَ ،ونَفَ َ
ث َعلَ ْي ِه هَّللا ِ َ
'ان َعلَى انَ : وقَ'ا َل أَبُو هَ'ار َ
ُونَ : و َك َ يص'ا ،قَ'ا َلُ س' ْفيَ ُ
َّاس'ا قَ ِم ً صهُ" ،فَاهَّلل ُ أَ ْعلَ ُمَ ،و َك َ
ان َك َسا َعب ً ِم ْن ِريقِ ِهَ ،وأَ ْلبَ َسهُ قَ ِمي َ
www.islamicurdubooks.com 302
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1351 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، أَ ْخبَ َرنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال ُمفَض َِّلَ ، ح َّدثَنَاُ ح َسي ٌْن ْال ُم َعلِّ ُمَ ، ع ْنَ عطَا ٍءَ ، ع ْنَ جابِ ٍرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :لَ َّما
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه
ب النَّبِ ِّي َ ض َر أُ ُح ٌد َد َعانِي أَبِي ِم َن اللَّي ِْل ،فَقَا َلَ " :ما أُ َرانِي إِاَّل َم ْقتُواًل فِي أَ َّو ِل َم ْن يُ ْقتَ ُل ِم ْن أَصْ َحا ِ َح َ
ض، ي َد ْينًا فَ''ا ْق ِ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَ'إ ِ َّن َعلَ َّ
ول هَّللا ِ َ ك َغ ْي' َر نَ ْف ِ
س َر ُس' ِ ك بَ ْع ِدي أَ َع َّز َعلَ َّ
ي ِم ْن َ َو َسلَّ َمَ ،وإِنِّي اَل أَ ْت ُر ُ
ْ'ر ،ثُ َّم لَ ْم تَ ِطبْ نَ ْف ِس'ي أَ ْن أَ ْت ُر َك' هُ َم' َع
يلَ ،و ُدفِ َن َم َع' هُ آ َخ' ُر فِي قَب ٍ ان أَ َّو َل قَتِ ٍ
ك َخ ْيرًا ،فَأَصْ بَحْ نَا فَ َك َ ص بِأ َ َخ َواتِ َ'
َوا ْستَ ْو ِ
ض ْعتُهُ هُنَيَّةً َغ ْي َر أُ ُذنِ ِه".
اآْل َخ ِر فَا ْستَ ْخ َرجْ تُهُ بَ ْع َد ِستَّ ِة أَ ْشه ٍُر ،فَإ ِ َذا هُ َو َكيَ ْو ِم َو َ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم کو بشر بن مفضل نے خبر دی ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے حس''ین معلم نے بی''ان کی''ا ‘ ان
سے عطاء بن ابی رباح نے ‘ ان سے ج'ابر رض'ی ہللا عنہ نے بی'ان کی'ا کہ جب جن'گ اح'د ک'ا وقت ق'ریب آ گی'ا ت'و
www.islamicurdubooks.com 303
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
مجھے م''یرے ب''اپ عب''دہللا نے رات ک''و بال ک''ر کہ''ا کہ مجھے ایس''ا دکھ''ائی دیت''ا ہے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے اصحاب میں سب سے پہال مقتول میں ہی ہوں گا اور دیکھو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے س''وا دوس''را
کوئی مجھے( اپنے عزیزوں اور وارثوں میں) تم س''ے زی''ادہ عزی''ز نہیں ہے ‘ میں مق''روض ہ''وں اس ل''یے تم م''یرا
قرض ادا کر دینا اور اپنی( نو) بہنوں سے اچھا سلوک کرنا۔ چنانچہ جب صبح ہوئی تو س''ب س''ے پہلے م''یرے وال''د
ہی شہید ہوئے۔ قبر میں آپ کے ساتھ میں نے ایک دوسرے شخص کو بھی دفن کیا تھا۔ پر میرا دل نہیں مانا کہ انہیں
دوسرے صاحب کے ساتھ یوں ہی قبر میں رہنے دوں۔ چنانچہ چھ مہینے کے بعد میں نے ان کی الش ک''و ق''بر س''ے
نکاال دیکھا تو صرف کان تھوڑا سا گلنے کے سوا باقی سارا جسم اسی طرح تھا جیسے دفن کیا گیا تھا۔
حدیث نمبر1352 :
يحَ ، ع ْنَ عطَا ٍءَ ، ع ْنَ ج''ابِ ٍرَ ر ِ
ض ' َي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن َعا ِم ٍرَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن اب ِْن أَبِي نَ ِج ٍ
هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلُ " :دفِ َن َم َع أَبِي َر ُجلٌ ،فَلَ ْم تَ ِطبْ نَ ْف ِسي َحتَّى أَ ْخ َرجْ تُهُ ،فَ َج َع ْلتُهُ فِي قَب ٍْر َعلَى ِح َد ٍة".
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن عامر نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے ش''عبہ نے ‘ ان س''ے
ابن ابی نجیح نے ‘ ان سے عطاء بن ابی رباح اور ان سے جابر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میرے ب''اپ کے س''اتھ
ایک ہی قبر میں ایک اور صحابی( جابر رضی ہللا عنہ کے چچا) دفن تھے۔ لیکن میرا دل اس پر راضی نہیں ہو رہا
تھا۔ اس لیے میں نے ان کی الش نکال کر دوسری قبر میں دفن کر دی۔
www.islamicurdubooks.com 304
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آن ؟ ،فَإ ِ َذا أُ ِشي َر لَهُ إِلَى أَ َح ِد ِه َما قَ َّد َمهُ فِي اللَّحْ ِد ،فَقَا َل :أَنَا َش ِهي ٌد َعلَى هَؤُاَل ِء يَ ْو َم
أُ ُح ٍد ،ثُ َّم يَقُولُ :أَيُّهُ ْم أَ ْكثَ ُر أَ ْخ ًذا لِ ْلقُرْ ِ
ْالقِيَا َم ِة ،فَأ َ َم َر بِ َد ْفنِ ِه ْم بِ ِد َمائِ ِه ْمَ ،ولَ ْم يُ َغس ِّْلهُ ْم".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا ہمیں لیث بن سعد نے خبر دی
‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابن شہاب نے بیان کیا۔ ان سے عب''دالرحمٰ ن بن کعب بن مال''ک نے ‘ اور ان س''ے ج''ابر
بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ احد کے شہداء کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ای''ک کفن میں دو
دو کو ایک ساتھ کر کے پوچھتے تھے کہ قرآن کس کو زیادہ یاد تھا۔ پھر جب کس''ی ای''ک کی ط''رف اش''ارہ ک''ر دی''ا
جاتا تو بغلی قبر میں اسے آگے کر دیا جاتا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے کہ میں قیامت کو ان( کے ایمان) پر
گواہ بنوں گا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں بغیر غسل دئیے خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا تھا۔
سالَ ُم:
اإل ْ
صبِ ِّي ِ صبِ ُّي فَ َماتَ َه ْل يُ َ
صلَّى َعلَ ْي ِه َو َه ْل يُ ْع َر ُ
ض َعلَى ال َّ اب إِ َذا أَ ْ
سلَ َم ال َّ -79بَ ُ
باب :ایک بچہ اسالم الیا پھر اس کا انتقال ہو گیا ،تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی ؟
اور کیا بچے کے سامنے اسالم کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے ؟
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َم' َع َوقَا َل ْال َح َس ُن َو ُش َر ْي ٌح َوإِ ْب َرا ِهي ُم َوقَتَا َدةُ إِ َذا أَ ْسلَ َم أَ َح ُدهُ َما فَ ْال َولَ ُد َم َع ْال ُم ْس 'لِ ِم َو َك' َ
'ان اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
ين قَ ْو ِم ِهَ ،وقَا َل اإْل ِ ْساَل ُم :يَ ْعلُو َواَل يُ ْعلَى. ينَ ،ولَ ْم يَ ُك ْن َم َع أَبِي ِه َعلَى ِد ِ أُ ِّم ِه ِم َن ْال ُم ْستَضْ َعفِ َ
حسن ‘ ش'ریح ‘ اب''راہیم اور قت'ادہ رحمہم ہللا نے کہ'ا کہ وال'دین میں س'ے جب ک'وئی اس''الم الئے ت'و ان ک''ا بچہ بھی
مسلمان سمجھا جائے گا۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما بھی اپنی والدہ کے س''اتھ( مس''لمان س''مجھے گ''ئے تھے اور مکہ
کے) کمزور مسلمانوں میں سے تھے۔ آپ اپنے والد کے ساتھ نہیں تھے جو ابھی تک اپنی قوم کے دین پر قائم تھے۔
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ اسالم غالب رہتا ہے مغلوب نہیں ہو سکتا۔
www.islamicurdubooks.com 305
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1354 :
ض َيالز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ سالِ ُم ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، أَ َّن اب َْن ُع َم َرَ ر ِ سَ ، ع ِنُّ ان ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا َِ ، ع ِن يُونُ َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ص'يَّا ٍد َحتَّى َو َج' ُدوهُ يَ ْل َعبُ
'ط قِبَ' َل اب ِْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َر ْه' ٍ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ ْخبَ َرهُ" :أَ َّن ُع َم َر ا ْنطَلَ َ
ق َم َع النَّبِ ِّي َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َمب النَّبِ ُّي َ ض َر َ صيَّا ٍد ْال ُحلُ َم فَلَ ْم يَ ْشعُرْ َحتَّى َب اب ُْن َ ان ِع ْن َد أُطُ ِم بَنِي َم َغالَةََ ،وقَ ْد قَا َر َ
َم َع الصِّ ْبيَ ِ
ِّين ،فَقَا َل اب ُْن ك َرسُو ُل اأْل ُ ِّمي َ صيَّا ٍد ،فَقَا َل :أَ ْشهَ ُد أَنَّ َ
صيَّا ٍد :تَ ْشهَ ُد أَنِّي َرسُو ُل هَّللا ِ ؟ ،فَنَظَ َر إِلَ ْي ِه اب ُْن َبِيَ ِد ِه ،ثُ َّم قَا َل اِل ب ِْن َ
ت بِاهَّلل ِ َوبِ ُر ُسلِ ِه ،فَقَا َل لَهَُ :ما َذا تَ َرى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَتَ ْشهَ ُد أَنِّي َرسُو ُل هَّللا ِ ؟ فَ َرفَ َ
ضهَُ ،وقَا َل :آ َم ْن ُ صيَّا ٍد لِلنَّبِ ِّي َ
َ
ك اأْل َ ْم' رُ ،ثُ َّم قَ''ا َل لَ'هُ النَّبِ ُّي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ :خلِّطَ َعلَ ْي' َ
قَ ،و َكا ِذبٌ ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ صا ِد ٌصيَّا ٍد :يَأْتِينِي َ ؟ ،قَا َل اب ُْن َ
ك ،فَقَ''ا َل اخ َس'أْ ،فَلَ ْن تَ ْع' ُد َو قَ' ْد َر َ صيَّا ٍد :هُ' َو ال' ُّد ُّخ ،فَقَ''ا َلْ : ك َخبِيئًا ،فَقَا َل اب ُْن َ ت لَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنِّي قَ ْد َخبَأْ ُ
َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :د ْعنِي يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَضْ ِربْ ُعنُقَ'هُ ،فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :إِ ْن يَ ُك ْن'هُ فَلَ ْن تُ َس'لَّطَ ُع َم ُر َر ِ
ك فِي قَ ْتلِ ِه".
َعلَ ْي ِهَ ،وإِ ْن لَ ْم يَ ُك ْنهُ فَاَل َخ ْي َر لَ َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ‘ انہیں یونس نے ‘ انہیں زہ''ری نے ‘ کہ''ا کہ
مجھے سالم بن عبدہللا نے خ''بر دی کہ انہیں ابن عم''ر رض'ی ہللا عنہم''ا نے خ'بر دی کہ عم''ر رض'ی ہللا عنہ رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ کچھ دوس'رے اص'حاب کی معیت میں ابن ص'یاد کے پ'اس گ'ئے۔ آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم کو وہ بنو مغالہ کے مکانوں کے پاس بچوں کے ساتھ کھیلتا ہوا مال۔ ان دنوں ابن ص''یاد ج''وانی کے ق''ریب تھ''ا۔
اسے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے آنے کی کوئی خ''بر ہی نہیں ہ''وئی۔ لیکن آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس پ''ر
اپنا ہاتھ رکھا تو اسے معلوم ہوا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اے ابن صیاد! کیا تم گواہی دی''تے ہ''و کہ میں
ہللا کا رسول ہوں۔ ابن صیاد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی طرف دیکھ کر بوال ہاں میں گواہی دیت''ا ہ'وں کہ آپ ان
پڑھوں کے رسول ہیں۔ پھر اس نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے دریافت کی''ا۔ کی''ا آپ اس کی گ''واہی دی''تے ہیں
کہ میں بھی ہللا کا رسول ہوں؟ یہ بات سن کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس''ے چھ''وڑ دی''ا اور فرمای''ا میں ہللا
اور اس کے پیغمبروں پر ایمان الیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ تجھے کی''ا دکھ''ائی دیت''ا ہے؟
ابن صیاد بوال کہ میرے پاس سچی اور جھوٹی دونوں خبریں آتی ہیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا پھ''ر
تو تیرا سب کام گڈمڈ ہو گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس س''ے فرمای''ا اچھ''ا میں نے ای''ک ب''ات دل میں رکھی
ہے وہ بتال۔( آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے س''ورۃ ال''دخان کی آیت ک''ا تص''ور کی''ا« ف''ارتقب يوم ت''اتی الس''ماء ب''دخان
www.islamicurdubooks.com 306
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
مبين») ابن صیاد نے کہا وہ« دخ» ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا چل دور ہو تو اپنی بس''اط س''ے آگے کبھی
نہ بڑھ سکے گا۔ عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا یا رسول ہللا! مجھ کو چھوڑ دیجئیے میں اس کی گردن مار دیتا ہوں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ‘ اگر یہ دجال ہے تو ،تو اس پر غالب نہ ہو گا اور اگ''ر دج''ال نہیں ہے ت''و اس ک''ا
مار ڈالنا تیرے لیے بہتر نہ ہو گا۔
حدیث نمبر1355 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوأُبَ ُّي ب ُْن
ك َرسُو ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،يَقُولُ :ا ْنطَلَ َ
ق بَ ْع َد َذلِ َ َوقَا َل َسالِ ٌمَ :س ِمع ُ
ْت اب َْن ُع َم َر َر ِ
صيَّا ٍد َش ْيئًا قَ ْب َل أَ ْن يَ َراهُ اب ُْن َ
صيَّا ٍد ،فَ َرآهُ النَّبِ ُّي صيَّا ٍدَ ،وهُ َو يَ ْختِ ُل أَ ْن يَ ْس َم َع ِم ْن اب ِْن َ
ب إِلَى النَّ ْخ ِل الَّتِي فِيهَا اب ُْن ََك ْع ٍ
ص'يّا ٍد َر ُس'و َل هَّللا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو ُمضْ طَ ِج ٌع يَ ْعنِي :فِي قَ ِطيفَ' ٍة لَ'هُ فِيهَا َر ْم' َزةٌ أَ ْو َز ْم' َرةٌ ،فَ' َرأَ ْ
ت أ ُّم اب ِْن َ َ
ص 'لَّى
صيَّا ٍد هَ َذا ُم َح َّم ٌد َ
اف َوهُ َو ا ْس ُم اب ِْن َ
ص ِصيَّا ٍد :يَا َ
ت اِل ب ِْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَتَّقِي بِ ُج ُذ ِ
وع النَّ ْخ ِل ،فَقَالَ ْ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْو تَ َر َك ْتهُ بَي ََّنَ ،وقَا َل ُش َعيْبٌ فِي َح ِديثِ ِه :فَ َرفَ َ
صه ُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَثَا َر اب ُْن َ
صيَّا ٍد ،فَقَا َل :النَّبِ ُّي َ
ق ْال َك ْلبِ ُّيَ و ُعقَ ْي ٌلَ : ر ْم َر َمةٌَ ،وقَا َلَ م ْع َم ٌرَ : ر ْم َزةٌ.
َر ْم َر َمةٌ أَ ْو َز ْم َز َمةٌَ ،وقَا َل إِ ْس َحا ُ
اور سالم نے کہا کہ میں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے سنا وہ کہتے تھے پھر ایک دن نبی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وس''لم اور ابی بن کعب رض''ی ہللا عنہ دون''وں م''ل ک''ر ان کھج''ور کے درخت''وں میں گ''ئے۔ جہ''اں ابن ص''یاد
تھا( آپ صلی ہللا علیہ وس''لم چ''اہتے تھے کہ ابن ص''یاد آپ ک''و نہ دیکھے اور) اس س''ے پہلے کہ وہ آپ ک''و دیکھے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم غفلت میں اس سے کچھ باتیں سن لیں۔ آخر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کو دیکھ لیا۔
وہ ایک چادر اوڑھے پڑا تھا۔ کچھ گن گن یا پھن پھن کر رہا تھا۔ لیکن مشکل یہ ہوئی کہ ابن صیاد کی م''اں نے دور
ہی سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھ لیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھج''ور کے تن''وں میں چھپ چھپ ک''ر ج''ا
رہے تھے۔ اس نے پکار کر ابن صیاد سے کہہ دیا صاف! یہ نام ابن صیاد کا تھا۔ دیکھ''و محم''د آن پہنچے۔ یہ س''نتے
ہی وہ اٹھ کھڑا ہوا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کاش اس کی ماں ابن صیاد ک'و ب'اتیں ک'رنے دی'تی ت'و وہ
اپن''ا ح''ال کھولت''ا۔ ش''عیب نے اپ''نی روایت میں« رمرمة فرفص''ه» اور عقی''ل نے«رمرم''ة» نق''ل کی''ا ہے اور معم''ر
نے« رمزة» کہا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 307
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1356 :
'ان ُغاَل ٌمض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َلَ " :ك' َ سَ ر ِ تَ ، ع ْن أَنَ ٍ بَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌد َو ْه' َو اب ُْن َز ْي' ٍدَ ، ع ْن ثَ''ابِ ٍ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَعُو ُدهُ ،فَقَ َع' َد ِع ْن' َد َر ْأ ِس ' ِه فَقَ''ا َلض ،فَأَتَاهُ النَّبِ ُّي َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َم ِر َ
ي َيَهُو ِديٌّ يَ ْخ ُد ُم النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْسلَ َم ،فَ َخ َر َج النَّبِ ُّي َ
ص''لَّى هَّللا ُ اس ِم َلَهُ :أَ ْسلِ ْم ،فَنَظَ َر إِلَى أَبِي ِهَ ،وهُ َو ِع ْن َدهُ ،فَقَا َل لَهُ :أَ ِط ْع أَبَا ْالقَ ِ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَقُولُْ :ال َح ْم ُد هَّلِل ِ الَّ ِذي أَ ْنقَ َذهُ ِم َن النَّ ِ
ار".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے ث''ابت نے ‘ ان س''ے انس بن
مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ایک یہودی لڑکا( عبدالقدوس) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت کی''ا کرت''ا
تھا ،ایک دن وہ بیمار ہو گیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کا مزاج معل'وم ک'رنے کے ل'یے تش'ریف الئے اور اس کے
سرہانے بیٹھ گئے اور فرمایا کہ مسلمان ہو جا۔ اس نے اپنے باپ کی طرف دیکھا ،باپ وہیں موجود تھا۔ اس نے کہ''ا
کہ( کیا مضائقہ ہے) ابوالقاسم صلی ہللا علیہ وسلم جو کچھ کہتے ہیں مان لے۔ چنانچہ وہ بچہ اسالم لے آی''ا۔ جب ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم باہر نکلے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ شکر ہے ہللا پاک ک''ا جس نے اس بچے
کو جہنم سے بچا لیا۔
حدیث نمبر1357 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
سَ ر ِ ان ، قَا َل :قَا َلُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي يَ ِزي َدَ ، س ' ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ،وأُ ِّمي ِم َن النِّ َسا ِء". ت أَنَاَ ،وأُ ِّمي ِم َن ْال ُم ْستَضْ َعفِ َ
ين ،أَنَا ِم َن ْال ِو ْل َد ِ يَقُولُُ " :ك ْن ُ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ عبی''دہللا بن
زیاد نے بیان کیا کہ میں نے عبدہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا ک'و یہ کہ'تے س'نا تھ''ا کہ میں اور م'یری وال'دہ( ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ہجرت کے بعد مکہ میں) کم''زور مس''لمانوں میں س''ے تھے۔ میں بچ''وں میں اور م''یری
والدہ عورتوں میں۔
www.islamicurdubooks.com 308
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1358 :
www.islamicurdubooks.com 309
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1359 :
'ريِّ ، أَ ْخبَ' َرنِي أَبُو َس'لَ َمةَ ب ُْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ، أَ َّن أَبَا ان ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ َح' َّدثَنَاَ ع ْب' َد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ " :ما ِم ْن َم ْولُ''و ٍد إِاَّل يُولَ' ُد َعلَى ْالفِ ْ
ط' َر ِة ،فَ''أَبَ َواهُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ون فِيهَا ِم ْن َج' ْد َعا َء" ،ثُ َّم يَقُ'و ُل أَبُو ص' َرانِ ِه أَ ْو يُ َمجِّ َس'انِ ِه َك َما تُ ْنتَ ُج ْالبَ ِهي َم' ةُ بَ ِهي َم' ةً َج ْم َع'ا َء ،هَ'لْ تُ ِح ُّس' َ
يُهَ ِّو َدانِ ِه َويُنَ ِّ
ِّين ْالقَيِّ ُم سورة الروم آية .30 اس َعلَ ْيهَا ال تَ ْب ِدي َل لِ َخ ْل ِ
ق هَّللا ِ َذلِ َ
ك الد ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :فِ ْ
ط َرةَ هَّللا ِ الَّتِي فَطَ َر النَّ َ هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ ہم کو یونس نے خ''بر دی ‘
انہیں زہ''ری نے ‘ انہیں ابوس''لمہ بن عب''دالرحمٰ ن نے خ''بر دی اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے ماں باپ اسے یہ''ودی ی''ا
نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے ایک جانور ایک صحیح سالم جانور جنتا ہے۔ کیا تم اس ک'ا
تعالی کی فط''رت
ٰ کوئی عضو( پیدائشی طور پر) کٹا ہوا دیکھتے ہو؟ پھر ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ یہ ہللا
تعالی کی خلقت میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں ‘ یہی« دين القيم» ہے۔
ٰ ہے جس پر لوگوں کو اس نے پیدا کیا ہے۔ ہللا
www.islamicurdubooks.com 310
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم س''ے اس''حاق بن راہ''ویہ نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہمیں یعق''وب بن اب''راہیم نے خ''بر دی ‘ کہ''ا کہ مجھے م''یرے
باپ( ابراہیم بن سعد) نے صالح بن کیسان سے خبر دی ‘ انہیں ابن شہاب نے ‘ انہ''وں نے بی''ان کی''ا کہ مجھے س''عید
بن مسیب نے اپنے باپ( مسیب بن ح''زن رض''ی ہللا عنہ) س''ے خ''بر دی ‘ ان کے ب''اپ نے انہیں یہ خ''بر دی کہ جب
ابوطالب کی وفات کا وقت قریب آیا تو رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم ان کے پ''اس تش'ریف الئے۔ دیکھ'ا ت'و ان کے
پاس اس وقت ابوجہ''ل بن ہش''ام اور عب'دہللا بن ابی امیہ بن مغ'یرہ موج'ود تھے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے ان س'ے
فرمایا کہ چچا! آپ ایک کلمہ« ال إله إال هللا»( ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں کوئی معبود نہیں) کہہ دیجئیے ت''اکہ میں
تعالی کے ہاں اس کلمہ کی وجہ سے آپ کے حق میں گواہی دے س''کوں۔ اس پ''ر ابوجہ''ل اور عب''دہللا بن ابی امیہ
ٰ ہللا
مغیرہ نے کہا ابوطالب! کیا تم اپنے باپ عبدالمطلب کے دین سے پھر جاؤ گے؟ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم براب''ر
کلمہ اسالم ان پر پیش کرتے رہے۔ ابوجہل اور ابن ابی امیہ بھی اپنی بات دہراتے رہے۔ آخر ابوطالب کی آخری بات
یہ تھی کہ وہ عبدالمطلب کے دین پر ہیں۔ انہوں نے« ال إله إال هللا»کہنے سے انکار کر دیا پھر بھی رسول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں آپ کے لیے استغفار کرتا رہوں گا۔ ت''اآنکہ مجھے من''ع نہ ک''ر دی''ا ج''ائے اس پ''ر ہللا
تعالی نے آیت« ما كان للنبي» اآلية نازل فرمائی۔( التوبہ)113 :
ٰ
www.islamicurdubooks.com 311
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اے غالم! اسے اکھاڑ ڈال اب ان پر ان کا عمل سایہ کرے گ''ا اور خ''ارجہ' بن زی''د نے کہ''ا کہ عثم''ان رض''ی ہللا عنہ
کے زمانہ میں میں جوان تھا اور چھالنگ لگانے میں سب سے زیادہ سمجھا جات'ا ج'و عثم'ان بن مظع'ون رض'ی ہللا
عنہ کی قبر پر چھالنگ لگا کر اس پار کود جاتا اور عثمان بن حکیم نے بی''ان کی''ا کہ خ''ارجہ بن زی''د نے م''یرا ہ''اتھ
پکڑ کر ایک قبر پر مجھ کو بٹھایا اور اپنے چچا' یزید بن ثابت سے روایت کیا کہ قبر پر بیٹھن''ا اس ک''و من''ع ہے ج''و
پیشاب یا پاخانہ کے لیے اس پر بیٹھے۔ اور نافع نے بی''ان کی''ا کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا ق''بروں پ''ر بیٹھ''ا
کرتے تھے۔
حدیث نمبر1361 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
سَ ر ِ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ شَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَ''ا ُو ٍ اويَةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَا أَبُو ُم َع ِ
'ير ،أَ َّما أَ َح' ُدهُ َما
ان فِي َكبِ' ٍ انَ ،و َما يُ َع' َّ
'ذبَ ِ 'ذبَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَّهُ" َم َّر بِقَ ْب َري ِْن يُ َع َّذبَ ِ
ان ،فَقَ''ا َل :إِنَّهُ َما لَيُ َع' َّ َع ِن النَّبِ ِّي َ
ان يَ ْم ِشي بِالنَّ ِمي َم ِة ،ثُ َّم أَ َخ َذ َج ِري َدةً َر ْ
طبَةً فَ َشقَّهَا بِنِصْ فَي ِْن ،ثُ َّم َغ َر َز فِي ُكلِّ ان اَل يَ ْستَتِ ُر ِم َن ْالبَ ْو ِلَ ،وأَ َّما اآْل َخ ُر فَ َك َ
فَ َك َ
ْت هَ َذا ؟ فَقَا َل :لَ َعلَّهُ أَ ْن يُ َخفَّ َ
ف َع ْنهُ َما َما لَ ْم يَ ْيبَ َسا". اح َدةً ،فَقَالُوا يَا َرسُو َل هَّللا ِ :لِ َم َ
صنَع َ قَب ٍْر َو ِ
یحیی بن جعفر بیکندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابومعاویہ نے بیان کیا ،ان سے اعمش نے ،ان سے مجاہ''د
ٰ ہم سے
نے ،ان سے طاؤس نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا گزر ایسی دو
قبروں پر ہوا جن میں عذاب ہو رہا تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان ک''و ع''ذاب کس''ی بہت ب''ڑی ب''ات پ''ر
نہیں ہو رہا ہے صرف یہ کہ ان میں ایک شخص پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا شخص چغل خ''وری کی''ا کرت''ا
تھا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھجور کی ایک ہری ڈالی لی اور اس کے دو ٹکڑے کر کے دونوں قبر پر ایک
ایک ٹکڑا گاڑ دیا۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! آپ نے ایسا کیوں کی''ا ہے؟ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا
کہ شاید اس وقت تک کے لیے ان پر عذاب کچھ ہلکا ہو جائے جب تک یہ خشک نہ ہوں۔
باب :قبر کے پاس عالم کا بیٹھنا اور لوگوں کو نصیحت کرنا اور لوگوں کا اس کے اردگرد بیٹھنا
عَ ،وقَ' َرأَ اأْل َ ْع َمشُ
ت أَ ْس'فَلَهُ أَعْاَل هُ اإْل ِ يفَ''اضُ اإْل ِ ْس' َرا ُ
ضي :أَيْ َج َع ْل ُ ت َح ْو ِ ت ،بَ ْعثَرْ ُ ت :أُثِي َر ْ
اثْ :القُبُورُ ،بُ ْعثِ َر ْ
اأْل َجْ َد ُ
ون ُوج ِم َن ْالقُب ِ
ُ'ور يَ ْن ِس'لُ َ ْ
اح ٌدَ ،والنَّصْ بُ َمصْ َد ٌر يَ' ْ'و ُم ال ُخ' ر ِ ب يَ ْستَبِقُ َ
ون إِلَ ْي ِه َوالنُّصْ بُ َو ِ ب إِلَى َش ْي ٍء َم ْنصُو ٍ إِلَى نَصْ ٍ
يَ ْخ ُرج َ
ُون.
س'''ورۃ القم'''ر میں آیت« يخرج'''ون من األج'''داث» میں« أج'''داث» س'''ے ق'''بریں م'''راد ہیں۔ اور س'''ورۃ انفط'''ار
میں« بعثرت» کے معنے اٹھائے جانے کے ہیں۔ عربوں کے قول میں« بعثرت حوضي» ک''ا مطلب یہ کہ ح''وض ک''ا
نچال حصہ اوپر کر دیا۔« إيفاض» کے معنے جلدی کرنا۔ اور اعمش کی قرآت میں« إلى نصب»« ( بفتح ن''ون») ہے
یع''''نی ایک« ش''''ىء منص''''وب» کی ط''''رف ت''''یزی س''''ے دوڑے ج''''ا رہے ہیں ت''''اکہ اس س''''ے آگے ب''''ڑھ
ج''ائیں۔« نص''ب»« ( بضم ن''ون») واح''د ہے اور« نص''يب»« ( بفتح ن''ون») مص''در ہے اور س''ورۃ ق میں« يوم
الخروج» سے مراد مردوں کا قبروں سے نکلنا ہے۔ اور سورۃ انبیاء میں« ينسلون»« يخرجون» کے معنے میں ہے۔
حدیث نمبر1362 :
ض َي ُورَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن ُعبَ ْي َدةََ ، ع ْن أَبِي َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ علِ ٍّيَ ر ِ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
يع ْالغَرْ قَ' ِد ،فَأَتَانَا النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم فَقَ َع' َدَ ،وقَ َع' ْدنَا َح ْولَ'هُ َو َم َع' هُ هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ'ا َلُ " :كنَّا فِي َجنَ'ا َز ٍة فِي بَقِ ِ
ب َم َكانُهَا ِم َن ْال َجنَّ ِة
وس' ٍة إِاَّل ُكتِ َس َم ْنفُ َ ص َرتِ ِه ،ثُ َّم قَا َلَ :ما ِم ْن ُك ْم ِم ْن أَ َح' ٍد َما ِم ْن نَ ْف ٍ
ت بِ ِم ْخ َ ص َرةٌ فَنَ َّك َ
س فَ َج َع َل يَ ْن ُك ُ ِم ْخ َ
'ان ِمنَّاع ْال َع َم' َل ،فَ َم ْن َك' َ
ب َشقِيَّةً أَ ْو َس ِعي َدةً ،فَقَا َل َر ُجلٌ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَفَاَل نَتَّ ِك ُل َعلَى ِكتَابِنَا َونَ ' َد ُ ارَ ،وإِاَّل قَ ْد ُكتِ َ
َوالنَّ ِ
'ل أَ ْه' ِ
'ل ص'ي ُر إِلَى َع َم' ِ 'ل َّ
الش'قَا َو ِة فَ َسيَ ِ 'ان ِمنَّا ِم ْن أَ ْه' ِ الس' َعا َد ِةَ ،وأَ َّما َم ْن َك' َ صي ُر إِلَى َع َم ِل أَ ْه ِل َّ ِم ْن أَ ْه ِل ال َّس َعا َد ِة فَ َسيَ ِ
الش 'قَا َو ِة ،ثُ َّم قَ ' َرأَ :فَأ َ َّما
'ل َّ ُون لِ َع َم ِل ال َّس َعا َد ِةَ ،وأَ َّما أَ ْه ُل ال َّشقَا َو ِة فَيُيَ َّسر َ
ُون لِ َع َم' ِ ال َّشقَا َو ِة ،قَا َل :أَ َّما أَ ْه ُل ال َّس َعا َد ِة فَيُيَ َّسر َ
َم ْن أَ ْعطَى َواتَّقَى سورة الليل آية ."5
ہم سے عثمان ابن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے جریر نے بیان کیا ‘ ان سے منص''ور بن معتم''ر
نے بیان کیا ‘ ان سے سعد بن عبیدہ نے ‘ ان سے ابوعبدالرحمٰ ن عبدہللا بن حبیب نے اور ان سے علی رضی ہللا عنہ
نے بیان کیا کہ ہم بقیع غرقد میں ایک جنازہ کے ساتھ تھے۔ اتنے میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم تش''ریف الئے
www.islamicurdubooks.com 313
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور بیٹھ گئے۔ ہم بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اردگرد بیٹھ گئے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے پ''اس ای''ک چھ''ڑی
تھی جس سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم زمین کری''دنے لگے۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ تم میں س''ے
کوئی ایسا نہیں یا کوئی جان ایسی نہیں جس کا ٹھکانا جنت اور دوزخ دون'وں جگہ نہ لکھ''ا گی''ا ہ''و اور یہ بھی کہ وہ
نیک بخت ہو گی یا بدبخت۔ اس پر ایک صحابی نے عرض کیا ی''ا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ! پھ''ر کی''وں نہ ہم
اپنی تقدیر پر بھروسہ کر لیں اور عمل چھوڑ دیں کیونکہ جس کا نام نیک دفتر میں لکھا ہے وہ ضرور نیک ک'ام کی
طرف رجوع ہو گا اور جس کا نام بدبختوں میں لکھا ہے وہ ضرور بدی کی طرف جائے گا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ بات یہ ہے کہ جن کا نام نیک بختوں میں ہے ان کو اچھے کام کرنے میں ہی آس'انی معل'وم ہ'وتی
ہے اور ب''دبختوں ک''و ب''رے ک''اموں میں آس''انی نظ''ر آتی ہے۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس آیت کی تالوت
کی« فأما من أعطى واتقى» اآلية۔
www.islamicurdubooks.com 314
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1364 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فِي هَ َذا ْال َم ْس'' ِج ِد ،فَ َما
از ٍمَ ، ع ْنْ ال َح َس ِنَ ، ح َّدثَنَاُ ج ْن َدبٌ َ ر ِ َوقَا َلَ حجَّا ُج ب ُْن ِم ْنهَ ٍ
الَ : ح َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َح ِ
ان بِ َرج ٍُل ِج َرا ٌح فَقَتَ ' َل نَ ْف َس 'هُ ،فَقَ''ا َل هَّللا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ :ك َ اف أَ ْن يَ ْك ِذ َ
ب ُج ْن َدبٌ َ ،علَى النَّبِ ِّي َ نَ ِسينَا َو َما نَ َخ ُ
ت َعلَ ْي ِه ْال َجنَّةَ.
بَ َد َرنِي َع ْب ِدي بِنَ ْف ِس ِه َح َّر ْم ُ
اور حجاج بن منہال نے کہا کہ ہم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ‘ ان س'ے ام''ام حس''ن بص''ری نے کہ''ا کہ ہم س'ے
جن''دب بن عب''دہللا بجلی رض''ی ہللا عنہ نے اسی( بص''رے کی) مس''جد میں ح''دیث بی''ان کی تھی نہ ہم اس ح''دیث ک''و
بھولے ہیں اور نہ یہ ڈر ہے کہ جندب رضی ہللا عنہ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جھوٹ باندھا ہو گا۔ آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص کو زخم لگا ‘ اس نے( زخم کی تکلیف کی وجہ سے) خود کو م''ار ڈاال۔ اس
تعالی نے فرمایا کہ میرے بندے نے جان نکالنے میں مجھ پ''ر جل''دی کی۔ اس کی س''زا میں ،میں اس پ''ر جنت
ٰ پر ہللا
حرام کرتا ہوں۔
حدیث نمبر1365 :
www.islamicurdubooks.com 315
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1366 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س، َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنِي اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ
ات َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أُبَ ٍّي اب ُْن َسلُو َل ُد ِع َي لَ'هُ َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم ،أَنَّهُ قَا َل" :لَ َّما َم َ َع ْنُ ع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
بَ ر ِ
ت :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،أَتُ َ
ص'لِّي ْت إِلَ ْي' ِه ،فَقُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوثَب ُ
صلِّ َي َعلَ ْي ِه ،فَلَ َّما قَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِيُ َ
َعلَى اب ِْن أُبَ ٍّي َوقَ ْد ؟ ،قَا َل :يَ ْو َم َك َذا َو َك َذا َك َذا َو َك َذا أُ َع ِّد ُد َعلَ ْي ِه قَ ْولَهُ ،فَتَبَ َّس َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوقَ''ا َل:
ين فَ ُغفِ' َر لَ'هُ ت لَ' ْ'و أَ ْعلَ ُم أَنِّي إِ ْن ِز ْد ُ
ت َعلَى َّ
الس' ْب ِع َ ت فَ' ْ
'اختَرْ ُ أَ ِّخرْ َعنِّي يَا ُع َم' رُ ،فَلَ َّما أَ ْكثَ''رْ ُ
ت َعلَ ْي' ِه قَ''ا َل :إِنِّي ُخيِّرْ ُ
ت ف ،فَلَ ْم يَ ْم ُك ْ
ث إِاَّل يَ ِس'يرًا َحتَّى نَ' َزلَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ،ثُ َّم ا ْن َ
ص' َر َ صلَّى َعلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت َعلَ ْيهَا ،قَا َل :فَ َلَ ِز ْد ُ
ون س''ورة التوبة آية ،84قَ''ا َل :فَ َع ِجب ُ
ْت بَ ْع' ُد اسقُ َ ات إِلَى قَ ْولِ ِه َوهُ ْم فَ ِ صلِّ َعلَى أَ َح ٍد ِم ْنهُ ْم َم َ اآْل يَتَ ِ
ان ِم ْن بَ َرا َءةٌ َوال تُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َمئِ ٍذَ ،وهَّللا ُ َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم". ِم ْن جُرْ أَتِي َعلَى َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عقی''ل نے ،ان س''ے ابن ش''ہاب
ٰ ہم سے
نے ،ان سے عبیدہللا بن عب''دہللا نے ،ان س''ے ابن عب''اس نے اور ان س''ے عم''ر بن خط''اب رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا
کہ جب عبدہللا بن ابی ابن سلول مرا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس پر نماز جن'ازہ کے ل'یے کہ'ا گی'ا۔ ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب اس ارادے سے کھڑے ہوئے ت'و میں نے آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم کی ط''رف ب'ڑھ ک''ر
عرض کیا ی'ا رس'ول ہللا! آپ ابن ابی کی نم'از جن'ازہ پڑھاتے ہیں ح'االنکہ اس نے فالں دن فالں ب'ات کہی تھی اور
فالں دن فالں بات۔ میں اس کی کفر کی باتیں گننے لگا۔ لیکن رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم یہ سن ک''ر مس''کرا دئ''یے
اور فرمایا عمر! اس وقت پیچھے ہٹ جاؤ۔ لیکن جب میں بار بار اپنی بات دہراتا رہا تو آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
مجھے فرمایا کہ مجھے ہللا کی طرف سے اختیار دے دیا گیا ہے ‘ میں نے نماز پڑھانی پسند کی اگر مجھے معل''وم
ہو جائے کہ ستر مرتبہ سے زیادہ مرتبہ اس کے لیے مغفرت م''انگنے پ''ر اس''ے مغف''رت م''ل ج''ائے گی ت''و اس کے
لیے اتنی ہی زیادہ مغفرت مانگوں گا۔ عمر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس کی
www.islamicurdubooks.com 316
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نماز جنازہ پڑھائی اور واپس ہونے کے تھوڑی دیر بع''د آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم پ''ر س''ورۃ ب''راۃ کی دو آی''تیں ن''ازل
ہوئیں۔ کسی بھی منافق کی موت پر اس کی نماز جنازہ آپ ہرگ''ز نہ پڑھائیے۔ آیت« وهم فاس''قون» ت''ک اور اس کی
قبر پر بھی مت کھڑے ہوں ‘ ان لوگوں نے ہللا اور اس کے رسول کی باتوں کو نہیں مانا اور مرے بھی ت''و نافرم''ان
رہ کر۔ عمر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ مجھے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے حضور اپنی اسی دن کی دلیری
پر تعجب ہوتا ہے۔ حاالنکہ ہللا اور اس کے رسول( ہر مصلحت کو) زیادہ جانتے ہیں۔
ت لَهُ النَّارُ ،أَ ْنتُ ْم ُشهَ َدا ُء هَّللا ِ فِي اأْل َرْ ِ
ض". َوهَ َذا أَ ْثنَ ْيتُ ْم َعلَ ْي ِه َش ًّرا فَ َو َجبَ ْ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان
کیا ‘ کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ صحابہ کا گ''زر ای''ک جن''ازہ پ''ر ہ''وا ‘
لوگ اس کی تعریف کرنے لگے( کہ کیا اچھا آدمی تھا) تو رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے یہ س''ن ک''ر فرمای''ا کہ
واجب ہو گئی۔ پھر دوسرے جنازے کا گزر ہوا تو لوگ اس کی برائی کرنے لگے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے
پھ'ر فرمای'ا کہ واجب ہ'و گ'ئی۔ اس پ'ر عم'ر بن خط'اب رض'ی ہللا عنہ نے پوچھ'ا کہ کی'ا چ'یز واجب ہ'و گ'ئی؟ ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس میت کی تم لوگ''وں نے تعری''ف کی ہے اس کے ل''یے ت''و جنت واجب ہ''و
تعالی کے گواہ ہو۔
ٰ گئی اور جس کی تم نے برائی کی ہے اس کے لیے دوزخ واجب ہو گئی۔ تم لوگ زمین میں ہللا
www.islamicurdubooks.com 317
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1368 :
تَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْي َدةََ ، ع ْن أَبِي اأْل َ ْس ' َو ِد ، قَ''ا َل:
صفَّا ُرَ ، ح َّدثَنَاَ دا ُو ُد ب ُْن أَبِي ْالفُ َرا ِ َح َّدثَنَاَ عفَّ ُ
ان ب ُْن ُم ْسلِ ٍم هُ َو ال َّ
َّت بِ ِه ْم َجنَ''ا َزةٌ فَ''أ ُ ْثنِ َي َعلَى
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَ َمر ْ ْت إِلَى ُع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
ب َر ِ ت ْال َم ِدينَةَ َوقَ ْد َوقَ َع بِهَا َم َرضٌ ،فَ َجلَس ُ
قَ ِد ْم ُ
ض ' َياحبِهَا َخ ْيرًا ،فَقَ''ا َلُ ع َم' ُرَ ر ِ ص ِ ت ،ثُ َّم ُم َّر بِأ ُ ْخ َرى فَأ ُ ْثنِ َي َعلَى َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :و َجبَ ْ
احبِهَا َخ ْيرًا ،فَقَا َل ُع َم ُر َر ِ ص ِ
َ
ت يَاتَ :و َما َو َجبَ ْ ت ،فَقَ''ا َل أَبُو اأْل َ ْس' َو ِد :فَقُ ْل ُ
احبِهَا َش' ًّرا ،فَقَ''ا َلَ :و َجبَ ْص ِ ت ،ثُ َّم ُم َّر بِالثَّالِثَ ِة فَأ ُ ْثنِ َي َعلَى َ
هَّللا ُ َع ْنهَُ :و َجبَ ْ
'ر أَ ْد َخلَ'هُ هَّللا ُ ْال َجنَّةَ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ ُّي َما ُم ْسلِ ٍم َش ِه َد لَهُ أَرْ بَ َع' ةٌ بِ َخ ْي' ٍ ين ،قَا َل :قُ ْل ُ
ت َك َما ،قَا َل النَّبِ ُّي َ أَ ِمي َر ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ان ،ثُ َّم لَ ْم نَسْأ َ ْلهُ َع ِن ْال َو ِ
اح ِد"'. ان ،قَا َلَ :و ْاثنَ ِ
فَقُ ْلنَاَ :وثَاَل ثَةٌ ،قَا َلَ :وثَاَل ثَةٌ ،فَقُ ْلنَاَ :و ْاثنَ ِ
ہم سے عفان بن مسلم صفار نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے داؤد بن ابی الفرات نے ‘ ان سے عب''دہللا بن بری''دہ نے ‘ ان
سے ابواالسود دئلی نے کہ میں مدینہ حاضر ہ''وا۔ ان دن''وں وہ''اں ای''ک بیم''اری پھی''ل رہی تھی۔ میں عم''ر بن خط''اب
رضی ہللا عنہ کی خدمت میں تھا کہ ایک جنازہ' سامنے سے گزرا۔ ل''وگ اس میت کی تعری''ف ک''رنے لگے ت''و عم''ر
رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ واجب ہو گئی پھ''ر ای''ک اور جن''ازہ گ''زرا ،ل''وگ اس کی بھی تعری''ف ک''رنے لگے۔ اس
مرتبہ بھی آپ نے ایسا ہی فرمایا کہ واجب ہو گئی۔ پھر تیس''را جن''ازہ نکال ‘ ل''وگ اس کی ب''رائی ک''رنے لگے ‘ اور
اس مرتبہ بھی آپ نے یہی فرمایا کہ واجب ہو گئی۔ ابواالسود دئلی نے بی''ان کی''ا کہ میں نے پوچھ''ا کہ امیرالمؤم''نین
کیا چیز واجب ہو گئی؟ آپ نے فرمایا کہ میں نے اس وقت وہی کہا جو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا تھ''ا
کہ جس مسلمان کی اچھائی پر چار شخص گواہی دے دیں ہللا اسے جنت میں داخل کرے گا۔ ہم نے کہ''ا اور اگ''ر تین
گواہی دیں؟ آپ نے فرمایا کہ تین پر بھی ،پھر ہم نے پوچھا اور اگر دو مسلمان گواہی دیں؟ آپ نے فرمای''ا کہ دو پ''ر
بھی۔ پھر ہم نے یہ نہیں پوچھا کہ اگر ایک مسلمان گواہی دے تو کیا؟
www.islamicurdubooks.com 318
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'آل فِرْ َع ْ
'و َن ُس'و ُء ب َع ِظ ٍيم س'ورة التوبة آية َ ،101وقَ ْولُ'هُ تَ َع'الَىَ :و َح'ا َ
ق بِ ِ َسنُ َع ِّذبُهُ ْم َم َّرتَي ِْن ثُ َّم يُ' َر ُّد َ
ون إِلَى َع' َذا ٍ
ُون َعلَ ْيهَا ُغ ُد ًّوا َو َع ِشيًّا َويَ ْو َم تَقُو ُم السَّا َعةُ أَ ْد ِخلُوا آ َل فِرْ َع ْو َن أَ َش َّد ْال َع َذا ِ
ب 46س''ورة ْال َع َذا ِ
ب 45النَّا ُر يُ ْع َرض َ
غافر آية .46-45
تعالی کا فرمان کہ اور اے پیغمبر! کاش تو اس وقت کو دیکھے جب ظالم کافر موت کی سختیوں میں گرفتار
ٰ اور ہللا
ہوتے ہیں اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیالئے ہ''وئے کہ''تے ج''اتے ہیں کہ اپ''نی ج''انیں نک''الو آج تمہ''اری س''زا میں تم ک''و
رسوائی کا عذاب( یعنی قبر کا عذاب) ہونا ہے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ لفظ« هون» قرآن میں« ه''وان» کے
معنے میں ہے یعنی ذلت اور رسوائی اور ہون کا معنی ن''رمی اور مالئمت ہے۔ اور ہللا نے س''ورۃ الت''وبہ میں فرمای''ا
کہ ہم ان کو دو بار عذاب دیں گے۔( یعنی دنیا میں اور قبر میں) پھر بڑے ع''ذاب میں لوٹ''ائے ج''ائیں گے۔ اور س'ورۃ
مومن میں فرمایا فرعون والوں کو ب''رے ع'ذاب نے گھ''یر لی''ا ،ص'بح اور ش'ام آگ کے س''امنے الئے ج''اتے ہیں اور
قیامت کے دن تو فرعون والوں کے لیے کہا جائے گا ان کو سخت عذاب میں لے جاؤ۔
حدیث نمبر1369 :
ض ' َي بَ ر ِ 'از ٍ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْلقَ َمةَ ب ِْن َمرْ ثَ ٍدَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن ُعبَ ْي َدةََ ، ع ْنْ البَ ' َرا ِء ب ِْن َع' ِ
'ر ِه أُتِ َي ،ثُ َّم َش' ِه َد أَ ْن اَل إِلَ'هَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا أُ ْق ِع' َد ْال ُم' ْ
'ؤ ِم ُن فِي قَ ْب' ِ هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ين آ َمنُوا بِ ْالقَ ْو ِل الثَّابِ ِ
ت سورة إبراهيم آية ."27 ِّت هَّللا ُ الَّ ِذ َ ُم َح َّمدًا َرسُو ُل هَّللا ِ ،فَ َذلِ َ
ك قَ ْولُهُ :يُثَب ُ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ نے ‘ ان سے علقمہ بن مرثد نے ‘ ان س''ے س''عد بن عبی''دہ نے
اور ان سے براء بن عازب رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ م''ومن جب اپ''نی ق''بر
میں بٹھای''ا جات''ا ہے ت''و اس کے پ''اس فرش''تے آتے ہیں۔ وہ ش''ہادت دیت''ا ہے کہ ہللا کے س''وا ک''وئی معب''ود نہیں اور
محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے رسول ہیں۔ تو یہ ہللا کے اس فرمان کی تعبیر ہے جو س''ورۃ اب''راہیم میں ہے کہ ہللا
ایمان والوں کو دنیا کی زندگی اور آخرت میں ٹھیک بات یعنی توحید پر مضبوط رکھتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 319
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1370 :
www.islamicurdubooks.com 320
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1371 :
ت: انَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُ'رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ'ا ،قَ'الَ ْ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ك ال تُ ْس' ِم ُع ت أَقُو ُل َح ٌّ
قَ ،وقَ ْد قَا َل هَّللا ُ تَ َع'الَى :إِنَّ َ ون اآْل َن أَ َّن َما ُك ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِنَّهُ ْم لَيَ ْعلَ ُم َ
إِنَّ َما قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْال َم ْوتَى سورة النمل آية ."80
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ‘ ان سے ہش''ام بن ع''روہ نے ‘ ان س''ے ان کے
والد نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے ب''در کے ک''افروں ک''و یہ
فرمایا تھا کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھ'ا اب ان ک''و معل''وم ہ'وا ہ'و گ'ا کہ وہ س'چ ہے۔ اور ہللا نے س'ورۃ ال''روم میں
فرمایا« إنك ال تسمع الموتى» اے پیغمبر! تو مردوں کو نہیں سنا سکتا۔
حدیث نمبر1372 :
ض' َي هَّللا ُ ثَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ م ْس'رُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ ْت اأْل َ ْش' َع َ
ان ، أَ ْخبَ َرنِي أَبِيَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، س' ِمع ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ْ'ر ،فَ َس'أَلَ ْ
ت َعائِ َش'ةُ ب ْالقَب ِ
ت لَهَ'ا :أَ َع'ا َذ ِك هَّللا ُ ِم ْن َع' َذا ِ اب ْالقَب ِ
ْ'ر ،فَقَ'الَ ْ َع ْنهَا" ،أَ َّن يَهُو ِديَّةً َد َخلَ ْ
ت َعلَ ْيهَا فَ َذ َك َر ْ
ت َع' َذ َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا :فَ َما
ت َعائِ َش'ةُ َر ِ ب ْالقَب ِْر ،فَقَ''ا َل :نَ َع ْمَ ،ع' َذابُ ْالقَ ْب' ِ
'ر ،قَ''الَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َع َذا ِ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ب ْالقَب ِْر"َ ،زا َد ُغ ْن َد ٌر َع َذابُ ْالقَب ِْر َح ٌّ
ق. صلَّى َ
صاَل ةً إِاَّل تَ َع َّو َذ ِم ْن َع َذا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ْع ُد َ َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا مجھ کو میرے باپ( عثمان) نے خبر دی ‘ انہیں ش''عبہ نے ‘ انہ''وں نے اش''عث س''ے
سنا ‘ انہوں نے اپنے والد ابوالشعثاء سے ‘ انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ ایک
یہودی عورت ان کے پاس آئی۔ اس نے عذاب قبر کا ذکر چھیڑ دی''ا اور کہ''ا کہ ہللا تجھ ک''و ع''ذاب ق''بر س''ے محف''وظ
رکھے۔ اس پر عائشہ رضی ہللا عنہا نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمس'ے ع'ذاب ق'بر کے ب'ارے میں دری'افت کی'ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کا جواب یہ دیا کہ ہاں عذاب قبر حق ہے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کی''ا کہ پھ''ر
میں نے کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کوئی نماز پڑھی ہو اور اس میں عذاب قبر سے ہللا کی
پناہ نہ مانگی ہو۔ غندر نے« عذاب القبر حق» کے الفاظ زیادہ کئے۔
www.islamicurdubooks.com 321
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1373 :
ب ، أَ ْخبَ' َرنِيُ ع''رْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْي' ِ
'ر، ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
انَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َخ ِطيبً''ا ،فَ' َذ َك َر فِ ْتنَ'ةَ ت أَبِي بَ ْك ٍرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،تَقُولُ" :قَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ أَنَّهُ َس ِم َع أَ ْس َما َء بِ ْن َ
ض َّجةً". ض َّج ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون َ ْالقَب ِْر الَّتِي يَ ْفتَتِ ُن فِيهَا ْال َمرْ ُء ،فَلَ َّما َذ َك َر َذلِ َ
ك َ
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ،ہم سے عب''دہللا بن وہب نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے
ٰ ہم سے
یونس نے ابن شہاب سے خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی ،انہوں نے اس''ماء بنت ابی بک''ر
رضی ہللا عنہا سے سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے
قبر کے امتحان کا ذکر کیا جہاں انسان جانچا' جاتا ہے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس ک''ا ذک''ر ک''ر رہے تھے
تو مسلمانوں کی ہچکیاں بندھ گئیں۔
حدیث نمبر1374 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،أَنَّهُ
'كَ ر ِ َح َّدثَنَاَ عيَّاشُ ب ُْن ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَاَ س ' ِعي ٌدَ ، ع ْن قَتَ''ا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ' ٍ
ض َع فِي قَب ِْر ِه َوتَ' َولَّى َع ْن'هُ أَ ْ
ص' َحابُهُ َوإِنَّهُ لَيَ ْس' َم ُع صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن ْال َع ْب َد إِ َذا ُو ِ
َح َّدثَهُ ْم أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ؟ فَأ َ َّما قَرْ َع نِ َعالِ ِه ْم ،أَتَ''اهُ َملَ َك' ِ
'ان فَيُ ْق ِع َدانِ' ِه فَيَقُ'واَل ِنَ :ما ُك ْن َ
ت تَقُ''و ُل فِي هَ' َذا ال َّر ُج' ِ
'ل لِ ُم َح َّم ٍد َ
ك هَّللا ُ بِ'' ِه َم ْق َع'' دًا ِم َن ْال َجنَّ ِة
ار قَ ْد أَ ْب َدلَ َ ْال ُم ْؤ ِم ُن فَيَقُولُ :أَ ْشهَ ُد أَنَّهُ َع ْب ُد هَّللا ِ َو َرسُولُهُ ،فَيُقَا ُل لَهُ :ا ْنظُرْ إِلَى َم ْق َع ِد َ
ك ِم َن النَّ ِ
ق َو ْال َك''افِ ُر
س ،قَ''ا َلَ :وأَ َّما ْال ُمنَ''افِ ُ
ث أَنَ ٍ
فَيَ َراهُ َما َج ِميعًا ،قَا َل قَتَا َدةَُ :و ُذ ِك َر لَنَا أَنَّهُ يُ ْف َس ُح لَهُ فِي قَب ِْر ِه ،ثُ َّم َر َج َع إِلَى َح ِدي ِ
ت أَقُو ُل َما يَقُ''و ُل النَّاسُ ،فَيُقَ''الُ :اَل َد َري َ
ْت َواَل تَلَي َ
ْت ت تَقُو ُل فِي هَ َذا ال َّرج ُِل ؟ فَيَقُولُ :اَل أَ ْد ِريُ ،ك ْن ُفَيُقَا ُل لَهَُ :ما ُك ْن َ
ص ْي َحةً يَ ْس َم ُعهَا َم ْن يَلِي ِه َغ ْي َر الثَّقَلَي ِْن". ضرْ بَةً ،فَيَ ِ
صي ُح َ ق ِم ْن َح ِدي ٍد َ َويُضْ َربُ بِ َمطَ ِ
ار َ
عبداالعلی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے
ٰ ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے
قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی جب اپنی
ق'بر میں رکھ'ا جات'ا ہے اور جن'ازہ میں ش'ریک ہ'ونے والے ل'وگ اس س'ے رخص'ت ہ'وتے ہیں ت'و ابھی وہ ان کے
www.islamicurdubooks.com 322
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
جوتوں کی آواز سنتا ہوتا ہے کہ دو فرشتے( منکر نکیر) اس کے پاس آتے ہیں ‘ وہ اس'ے بٹھ'ا ک'ر پوچھ'تے ہیں کہ
اس شخص یعنی محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے بارے میں تو کیا اعتقاد رکھتا تھا؟ مومن تو یہ کہے گا کہ میں گواہی
دیتا ہوں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اس جواب پر اس سے کہا جائے گ''ا کہ ت''و
تعالی نے اس کے بدلہ میں تمہارے لیے جنت میں ٹھکانا دے دیا۔ اس وقت اس''ے
ٰ یہ دیکھ اپنا جہنم کا ٹھکانا لیکن ہللا
جہنم اور جنت دون''وں ٹھک''انے دکھ''ائے ج''ائیں گے۔ قت''ادہ نے بی''ان کی''ا کہ اس کی ق''بر خ''وب کش''ادہ ک''ر دی ج''ائے
گی۔( جس سے آرام و راحت ملے) پھر قتادہ نے انس رضی ہللا عنہ کی ح''دیث بی''ان ک''رنی ش''روع کی ‘ فرمای''ا اور
منافق و کافر سے جب کہا جائے گا کہ اس شخص کے بارے میں تو کیا کہتا تھا تو وہ جواب دے گ''ا کہ مجھے کچھ
معلوم نہیں ‘ میں بھی وہی کہتا تھا جو دوسرے لوگ کہتے تھے۔ پھر اس س''ے کہ''ا ج''ائے گ''ا نہ ت''و نے ج''اننے کی
کوشش کی اور نہ سمجھنے والوں کی رائے پر چال۔ پھر اسے لوہے کے گرزوں سے بڑی زور سے مارا جائے گ''ا
کہ وہ چیخ پڑے گا اور اس کی چیخ کو جن اور انسانوں کے سوا اس کے آس پاس کی تمام مخلوق سنے گی۔
www.islamicurdubooks.com 323
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہودی پر اس کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے۔ اور نضر بن ش''میل نے بی''ان کی''ا کہ ہمیں ش''عبہ
نے خبر دی ،ان سے عون نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ ابوحجیفہ سے سنا ،انہوں نے براء سے سنا ،انہ''وں نے
ابوایوب انصاری رضی ہللا عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
حدیث نمبر1376 :
حدیث نمبر1377 :
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :ك' َ
'ان
ارَ ،و ِم ْن فِ ْتنَ' ِة ْال َمحْ يَا
ب النَّ ِ ب ْالقَب ِ
ْ'رَ ،و ِم ْن َع' َذا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم"يَ ْد ُعو اللَّهُ َّم إِنِّي أَ ُعو ُذ بِ َ
ك ِم ْن َع' َذا ِ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْ َو ْال َم َما ِ
تَ ،و ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ
يح ال َّدج ِ
َّال".
'یی بن ابی کث''یر
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے یح' ٰ
نے بی''ان کی'ا ،ان س'ے ابوس''لمہ نے اور ان س'ے اب'وہریرہ رض'ی ہللا عنہ نے بی''ان کی'ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم اس طرح دعا کرتے تھے« اللهم إني أعوذ بك من ع''ذاب الق''بر ،ومن ع''ذاب الن''ار ،ومن فتنة المحيا والمم''ات،
ومن فتنة المسيح الدجال» اے ہللا! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور دوزخ کے عذاب سے اور زن''دگی
اور موت کی آزمائشوں سے اور کانے دجال کی بال سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔
www.islamicurdubooks.com 324
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب َع َذا ِ
ب ا ْلقَ ْب ِر ِم َن ا ْل ِغيبَ ِة َوا ْلبَ ْو ِل: -88بَ ُ
باب :غیبت اور پیشاب کی آلودگی سے قبر کا عذاب ہونا
حدیث نمبر1378 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''اَ " ،م' َّر
سَ ر ِ سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ شَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَ''ا ُو ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
'ير ،ثُ َّم قَ''ا َل :بَلَى ،أَ َّما أَ َح' ُدهُ َما
ان ِم ْن َكبِ' ٍانَ ،و َما يُ َع' َّذبَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى قَ ْب' َري ِْن ،فَقَ''ا َل :إِنَّهُ َما لَيُ َع' َّذبَ ِ
النَّبِ ُّي َ
ان اَل يَ ْستَتِ ُر ِم ْن بَ ْولِ ِه ،قَا َل :ثُ َّم أَ َخ َذ ُعودًا َر ْ
طبًا فَ َك َس َرهُ بِ ْاثنَتَي ِْن ،ثُ َّم َغ َر َز ُك' َّل ان يَ ْس َعى بِالنَّ ِمي َم ِةَ ،وأَ َّما أَ َح ُدهُ َما فَ َك َ
فَ َك َ
اح ٍد ِم ْنهُ َما َعلَى قَب ٍْر ،ثُ َّم قَا َل :لَ َعلَّهُ يُ َخفَّ ُ
ف َع ْنهُ َما َما لَ ْم يَ ْيبَ َسا". َو ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ‘ ان سے اعمش نے ‘ ان سے مجاہد نے ‘ ان سے
طاؤس نے کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''ا گ''زر دو ق''بروں پ''ر ہ''وا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان دونوں کے مردوں پر ع'ذاب ہ'و رہ''ا ہے اور یہ بھی نہیں کہ کس''ی ب''ڑی اہم
بات پر ہو رہا ہے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! ان میں ایک شخص تو چغ''ل خ''وری کی''ا کرت''ا تھ''ا
اور دوسرا پیشاب سے بچنے کے لیے احتیاط نہیں کرتا تھا۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ پھر آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے ایک ہری ٹہنی لی اور اس کے دو ٹکڑے کر کے دونوں کی قبروں پر گاڑ دیا اور فرمای''ا کہ ش''اید
جب تک یہ خشک نہ ہوں ان کا عذاب کم ہو جائے۔
www.islamicurdubooks.com 325
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے یہ حدیث بیان کی ‘ انہوں نے کہ''ا
کہ ہم سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص مر جاتا ہے تو اس کا ٹھکانا اسے صبح و شام دکھایا جاتا ہے۔ اگ''ر
وہ جنتی ہے تو جنت والوں میں اور جو دوزخی ہے تو دوزخ والوں میں۔ پھر کہ''ا جات''ا ہے یہ ت''یرا ٹھکان''ا ہے یہ''اں
تک کہ قیامت کے دن ہللا تجھ کو اٹھائے گا۔
ت َعلَى ا ْل َجنَ َ
از ِة: اب َكالَ ِم ا ْل َميِّ ِ
-90بَ ُ
باب :میت کا چارپائی پر بات کرنا
حدیث نمبر1380 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، ْثَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن أَبِي َس' ِعي ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ َس' ِم َع أَبَا َس' ِعي ٍد ْال ُخ' ْد ِر َّ
يَ ر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ت ْال ِجنَ''ا َزةُ فَاحْ تَ َملَهَا الرِّ َج''ا ُل َعلَى أَ ْعنَ''اقِ ِه ْم ،فَ'إ ِ ْن َك''انَ ْ
ت ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :إِ َذا ُو ِ
ض' َع ِ يَقُولُ :قَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص' ْوتَهَا ُك''لُّ ت :يَا َو ْيلَهَا ،أَي َْن يَ ْذهَب َ
ُون بِهَا ؟ يَ ْس َم ُع َ صالِ َح ٍة ،قَالَ ْ
ت َغ ْي َر َ صالِ َحةً ،قَالَ ْ
ت :قَ ِّد ُمونِي ،قَ ِّد ُمونِيَ ،وإِ ْن َكانَ ْ َ
ق". انَ ،ولَ ْو َس ِم َعهَا اإْل ِ ْن َس ُ
ان لَ َ
ص ِع َ َش ْي ٍء إِاَّل اإْل ِ ْن َس َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے س''عید بن ابی س''عید نے
بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ ان سے ابو سعید خدری رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جب جنازہ' تیار ہو جاتا ہے پھر مرد اس کو اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ مردہ نیک ہو
تو کہتا ہے کہ ہاں آگے لیے چلو مجھے بڑھائے چلو اور اگر نیک نہیں ہوت''ا ت''و کہت''ا ہے۔ ہ''ائے رے خ''رابی! م''یرا
جنازہ کہاں لیے جا رہے ہو۔ اس آواز کو انسان کے سوا تمام ہللا کی مخلوق سنتی ہے۔ اگر کہیں انسان س''ن پ''ائیں ت''و
بیہوش ہو جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 326
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1381 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ، بَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ر ِ َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن ُعلَيَّةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُ
صهَ ْي ٍ
'وت ،لَ'هُ ثَاَل ثَ'ةٌ ِم َن ْال َولَ' ِد لَ ْم يَ ْبلُ ُغ''وا ْال ِح ْن َ
ث ،إِاَّل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :ما ِم َن النَّ ِ
اس ُم ْسلِ ٌم يَ ُم' ُ قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
أَ ْد َخلَهُ هَّللا ُ ْال َجنَّةَ بِفَضْ ِل َرحْ َمتِ ِه إِيَّاهُ ْم".
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے عب''دالعزیز بن
صہیب نے بی'ان کی'ا اور ان س'ے انس بن مال'ک رض'ی ہللا عنہ نے بی'ان کی'ا کہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے
تع'الی اپ'نے فض'ل و رحمت س'ے ج'و ان بچ'وں پ'ر
ٰ فرمایا کہ جس مسلمان کے بھی تین نابالغ بچے مر جائیں ت'و ہللا
کرے گا ‘ ان کو بہشت میں لے جائے گا۔
حدیث نمبر1382 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ'ا َل" :لَ َّما تُ' ُوفِّ َي إِبْ' َرا ِهي ُمت ، أَنَّه َس ِم َعْ البَ َرا َءَ ر ِ
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ِديِّ ب ِْن ثَابِ ٍ
ضعًا فِي ْال َجنَّ ِة". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َّن لَهُ ُمرْ ِ
َعلَ ْي ِه ال َّساَل م ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا ‘ انہوں نے ب''راء بن
عازب رضی ہللا عنہ سے سنا ‘ انہوں نے فرمایا کہ جب ابراہیم( نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم کے ص'احبزادے) ک'ا
انتقال ہوا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ بہشت میں ان کے لیے ایک دودھ پالنے والی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 327
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1384 :
'''ريِّ ، قَ'''ا َل :أَ ْخبَ''' َرنِيَ عطَ'''ا ُء ب ُْن يَ ِزي َد اللَّ ْيثِ ُّي ، أَنَّهُ َس''' ِم َع أَبَا '''ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش''' َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح''' َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ين ،فَقَا َل :هَّللا ُ أَ ْعلَ ُم بِ َما َك''انُوا
اريِّ ْال ُم ْش ِر ِك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َذ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُُ " :سئِ َل النَّبِ ُّي َ
هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ين".
َعا ِملِ َ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے زہ''ری س''ے خ''بر دی ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھے
عطاء بن یزید لیثی نے خبر دی ‘ انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم سے مشرکوں کے نابالغ بچوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای'ا کہ ہللا خ'وب
جانتا ہے جو بھی وہ عمل کرنے والے ہوئے۔
www.islamicurdubooks.com 328
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1385 :
'ريِّ َ ، ع ْن أَبِي َس'لَ َمةَ ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ
ص' َرانِ ِه أَ ْو ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمُ " :ك'لُّ َم ْولُ''و ٍد يُولَ' ُد َعلَى ْالفِ ْ
ط' َر ِة ،فَ''أَبَ َواهُ يُهَ ِّو َدانِ' ِه أَ ْو يُنَ ِّ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :قَ'ا َل النَّبِ ُّي َ
يُ َمجِّ َسانِ ِه َك َمثَ ِل ْالبَ ِهي َم ِة تُ ْنتَ ُج ْالبَ ِهي َمةَ ،هَلْ تَ َرى فِيهَا َج ْد َعا َء ؟".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن ابی ذئب نے ‘ ان سے زہری نے ‘ ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن
نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہر بچہ کی پیدائش فطرت پر
ہوتی ہے پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی یا نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں بالک''ل اس ط''رح جیس''ے ج''انور کے
بچے صحیح سالم ہوتے ہیں۔ کیا تم نے( پیدائشی طور پر) کوئی ان کے جسم کا حصہ کٹا ہوا دیکھا ہے۔
اب:
-93بَ ٌ
باب :۔۔۔
حدیث نمبر1386 :
'ان النَّبِ ُّي
ب ، قَ''ا َلَ " :ك' َ از ٍمَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َر َجا ٍءَ ، ع ْنَ س ُم َرةَ ب ِْن ُج ْن' َد ٍ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َح ِ
صاَل ةً أَ ْقبَ َل َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِه ،فَقَا َلَ :م ْن َرأَى ِم ْن ُك ُم اللَّ ْيلَ'ةَ ر ُْؤيَا ؟ ،قَ'ا َل :فَ'إ ِ ْن َرأَى أَ َح' ٌد
صلَّى َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َ
َ
صهَا ،فَيَقُولَُ :ما َشا َء هَّللا ُ ،فَ َس'أَلَنَا يَ ْو ًم''ا ،فَقَ''ا َل ، :هَ''لْ َرأَى أَ َح' ٌد ِم ْن ُك ْم ر ُْؤيَا ؟ ،قُ ْلنَ''ا :اَل ،قَ''ا َل :لَ ِكنِّي َرأَي ُ
ْت اللَّ ْيلَ'ةَ قَ َّ
ض ْال ُمقَ َّد َس ِة ،فَإ ِ َذا َر ُج ٌل َجالِسٌ َو َر ُج ٌل قَائِ ٌم بِيَ ' ِد ِه َكلُّوبٌ ِم ْن َح ِدي ٍد،
َر ُجلَي ِْن أَتَيَانِي ،فَأ َ َخ َذا بِيَ ِدي فَأ َ ْخ َر َجانِي إِلَى اأْل َرْ ِ
'ر ِم ْث' َل ك ْال َكلُّ َ
وب فِي ِش' ْدقِ ِه َحتَّى يَ ْبلُ' َغ قَفَ''اهُ ،ثُ َّم يَ ْف َع' ُل بِ ِش' ْدقِ ِه اآْل َخ' ِ قَا َل بَعْضُ أَصْ َحابِنَاَ :ع ْن ُمو َسى ،إِنَّهُ يُ ْد ِخ ُل َذلِ َ
ض 'طَ ِج ٍع 'ل ُم ْ تَ :ما هَ َذا ؟ ،قَااَل :ا ْنطَلِ ْق ،فَا ْنطَلَ ْقنَا َحتَّى أَتَ ْينَا َعلَى َر ُج' ٍ كَ ،ويَ ْلتَئِ ُم ِش ْدقُهُ هَ َذا فَيَعُو ُد فَيَصْ نَ ُع ِم ْثلَهُ ،قُ ْل ُ
َذلِ َ
ق إِلَ ْي ِه لِيَأْ ُخ' َذهُ، ص ْخ َر ٍة فَيَ ْش َد ُخ بِ ِه َر ْأ َسهُ ،فَإ ِ َذا َ
ض َربَهُ تَ َد ْه َدهَ ْال َح َج ُر فَا ْنطَلَ َ َعلَى قَفَاهُ َو َر ُج ٌل قَائِ ٌم َعلَى َر ْأ ِس ِه بِفِه ٍْر أَ ْو َ
فَاَل يَرْ ِج ُع إِلَى هَ َذا َحتَّى يَ ْلتَئِ َم َر ْأ ُس'هَُ ،و َع'ا َد َر ْأ ُس'هُ َك َما هُ' َو ،فَ َع''ا َد إِلَيْ' ِه فَ َ
ض' َربَهُ ،قُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ' َذا ؟ ،قَ'ااَل :ا ْنطَلِ' ْق،
ب ارْ تَفَ ُع''وا َحتَّى َك''ا َد أَ ْن قَ ،وأَ ْس'فَلُهُ َو ِ
اس' ٌع يَتَ َوقَّ ُد تَحْ تَ'هُ نَ''ارًا ،فَ'إ ِ َذا ا ْقتَ' َر َ ور أَعْاَل هُ َ
ض'يِّ ٌ ب ِم ْث ِل التَّنُّ ِفَا ْنطَلَ ْقنَا إِلَى ثَ ْق ٍ
طلَ ْقنَا َحتَّى أَتَ ْينَا
طلِ' ْق ،فَا ْن َ
تَ :م ْن هَ' َذا ؟ ،قَ'ااَل :ا ْن َ ت َر َجعُوا فِيهَا َوفِيهَا ِر َجا ٌل َونِ َسا ٌء ُع' َراةٌ ،فَقُ ْل ُ يَ ْخ ُرجُوا ،فَإ ِ َذا َخ َم َد ْ
www.islamicurdubooks.com 329
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'از ٍمَ ،و َعلَى َش 'طِّ ير ب ِْن َح' ِ يرَ ،ع ْن َج ِر ِ َعلَى نَهَ ٍر ِم ْن َد ٍم فِي ِه َر ُج ٌل قَائِ ٌم َعلَى َو َس ِط النَّهَ ِر ،قَا َل يَ ِزي ُدَ :و َو ْهبُ ب ُْن َج ِر ٍ
النَّهَ ِر َر ُج ٌل بَي َْن يَ َد ْي ِه ِح َجا َرةٌ ،فَأ َ ْقبَ َل ال َّر ُج ُل الَّ ِذي فِي النَّهَ ِر فَإ ِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يَ ْخ ُر َج َر َمى ال َّر ُج ُل بِ َح َج' ٍ
'ر فِي فِي ِه فَ ' َر َّدهُ
'ان ،فَقُ ْل ُ
تَ :ما هَ' َذا ؟ قَ'ااَل :ا ْنطَلِ' ْق ،فَا ْنطَلَ ْقنَا ان ،فَ َج َع َل ُكلَّ َما َجا َء لِيَ ْخ ُر َج َر َمى فِي فِي ِه بِ َح َج ٍر فَيَرْ ِج ُع َك َما َك' َ َحي ُ
ْث َك َ
'ريبٌ ِم َن َّ
الش' َج َر ِة انَ ،وإِ َذا َرجُ' ٌل قَ ِ ض ٍة خَضْ َرا َء فِيهَا َش َج َرةٌ َع ِظي َمةٌ َوفِي أَصْ لِهَا َش ْي ٌخ َو ِ
ص' ْبيَ ٌ َحتَّى ا ْنتَهَ ْينَا إِلَى َر ْو َ
ط أَحْ َس' َن ِم ْنهَا فِيهَا ِر َج''ا ٌل ُش'يُو ٌخَ ،و َش'بَابٌ ،
ص ِع َدا بِي فِي ال َّش َج َر ِة َوأَ ْدخَاَل نِي َدارًا لَ ْم أَ َر قَ ُّ
بَي َْن يَ َد ْي ِه نَا ٌر يُوقِ ُدهَا ،فَ َ
ص ِع َدا بِي ال َّش َج َرةَ فَأ َ ْدخَاَل نِي َدارًا ِه َي أَحْ َس ُن َوأَ ْف َ
ض ُل فِيهَا ُش 'يُو ٌخ َو َش 'بَابٌ ، ان ،ثُ َّم أَ ْخ َر َجانِي ِم ْنهَا فَ َ
ص ْبيَ ٌ
َونِ َسا ٌءَ ،و ِ
ِّث بِ ْال َك ْذبَ' ِة فَتُحْ َم' ُل
ق ِش ْدقُهُ فَ َك' َّذابٌ يُ َح' د ُ ْت ،قَااَل :نَ َع ْم ،أَ َّما الَّ ِذي َرأَ ْيتَهُ يُ َش ُّ
ت :طَ َّو ْفتُ َمانِي اللَّ ْيلَةَ فَأ َ ْخبِ َرانِي َع َّما َرأَي ُ قُ ْل ُ
آن فَنَ''ا َم َع ْن'هُق فَيُصْ نَ ُع بِ ِه إِلَى يَ ْو ِم ْالقِيَا َم ِةَ ،والَّ ِذي َرأَ ْيتَ'هُ ي ُْش' َد ُخ َر ْأ ُس'هُ فَ َر ُج' ٌل َعلَّ َم' هُ هَّللا ُ ْالقُ''رْ ََع ْنهُ َحتَّى تَ ْبلُ َغ اآْل فَا َ
www.islamicurdubooks.com 330
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یوں روایت کیا ہے) لوہے کا آنکس تھا جسے وہ بیٹھنے والے کے جبڑے میں ڈال کر اس کے سر کے پیچھے ت''ک
چیر دیتا پھر دوسرے جبڑے کے ساتھ بھی اسی طرح کرت''ا تھ''ا۔ اس دوران میں اس ک''ا پہال ج''بڑا ص''حیح اور اپ''نی
اصلی حالت پر آ جاتا اور پھر پہلے کی طرح وہ اسے دوب''ارہ چیرت''ا۔ میں نے پوچھ''ا کہ یہ کی''ا ہ''و رہ''ا ہے؟ م''یرے
ساتھ کے دونوں آدمیوں نے کہا کہ آگے چلیں۔ چنانچہ ہم آگے بڑھے تو ای'ک ایس'ے ش'خص کے پ''اس آئے ج''و س'ر
کے بل لیٹا ہوا تھا اور دوسرا شخص ایک بڑا سا پتھر لیے اس کے سر پر کھڑا تھ''ا۔ اس پتھ''ر س''ے وہ لی''ٹے ہ''وئے
شخص کے سر کو کچل دیتا تھا۔ جب وہ اس کے سر پر پتھر مارتا تو سر پر ل''گ ک''ر وہ پتھ''ر دور چال جات''ا اور وہ
اسے جا کر اٹھا التا۔ ابھی پتھر لے کر واپس بھی نہیں آتا تھا کہ س''ر دوب''ارہ' درس''ت ہ''و جات''ا۔ بالک''ل ویس''ا ہی جیس''ا
پہلے تھا۔ واپس آ کر وہ پھر اسے مارتا۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ل''وگ ہیں؟ ان دون''وں نے ج''واب دی''ا کہ ابھی اور
آگے چلیں۔ چنانچہ ہم آگے بڑھے تو ایک تنور جیسے گڑھے کی طرف چلے۔ جس کے اوپر کا حص''ہ ت''و تن''گ تھ''ا
لیکن نیچے سے خوب فراخ۔ نیچے آگ بھڑک رہی تھی۔ جب آگ کے شعلے بھڑک کر اوپ''ر ک''و اٹھ''تے ت''و اس میں
جلنے والے لوگ بھی اوپر اٹھ آتے اور ایسا معلوم ہوتا کہ اب وہ باہر نکل جائیں گے لیکن جب شعلے دب جاتے ت''و
وہ لوگ بھی نیچے چلے جاتے۔ اس تنور میں ننگے مرد اور ع''ورتیں تھیں۔ میں نے اس موق''ع پ''ر بھی پوچھ''ا کہ یہ
کیا ہے؟ لیکن اس مرتبہ بھی جواب یہی مال کہا کہ ابھی اور آگے چلیں ‘ ہم آگے چلے۔ اب ہم خون کی ایک نہر کے
اوپر تھے نہر کے اندر ایک شخص کھڑا تھا اور اس کے بیچ میں(یزید بن ہ''ارون اور وہب بن جری''ر نے جری''ر بن
حازم کے واسطہ سے« وسطه النهر» کے بجائے« شط النهر» نہر کے کنارے کے الفاظ نقل کئے ہیں) ایک شخص
تھا۔ جس کے سامنے پتھر رکھا ہوا تھا۔ نہر کا آدمی جب باہر نکلنا چاہت''ا ت''و پتھ''ر واال ش''خص اس کے منہ پ''ر ات''نی
زور سے پتھر مارتا کہ وہ اپنی پہلی جگہ پر چال جاتا اور اسی طرح جب بھی وہ نکلنے کی کوشش کرتا وہ ش''خص
اس کے منہ پر پتھر اتنی ہی زور سے پھر مارتا کہ وہ اپنی اصلی جگہ پر نہر میں چال جات''ا۔ میں نے پوچھ''ا یہ کی''ا
ہو رہا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ابھی اور آگے چلیں۔ چنانچہ ہم اور آگے ب''ڑھے اور ای''ک ہ''رے بھ''رے ب''اغ میں
آئے۔ جس میں ایک بہت بڑا درخت تھا اس درخت کی جڑ میں ایک ب''ڑی عم''ر والے ب''زرگ بیٹھے ہ''وئے تھے اور
ان کے ساتھ کچھ بچے بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ درخت سے قریب ہی ای''ک ش''خص اپ''نے آگے آگ س''لگا رہ''ا تھ''ا۔ وہ
میرے دونوں ساتھی مجھے لے کر اس درخت پر چڑھے۔ اس طرح وہ مجھے ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ اس
س''ے زی''ادہ حس''ین و خوبص''ورت اور ب''ابرکت گھ''ر میں نے کبھی نہیں دیکھ''ا تھ''ا۔ اس گھ''ر میں ب''وڑھے ،ج''وان ‘
www.islamicurdubooks.com 331
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
عورتیں اور بچے( سب ہی قسم کے لوگ) تھے۔ میرے ساتھی مجھے اس گھر سے نک''ال ک''ر پھ''ر ای''ک اور درخت
پر چڑھا کر مجھے ایک اور دوسرے گھر میں لے گئے جو نہایت خوبصورت اور بہتر تھا۔ اس میں بھی بہت س''ے
بوڑھے اور جوان تھے۔ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا تم لوگوں نے مجھے رات بھ''ر خ''وب س''یر ک''رائی۔ کی''ا ج''و
کچھ میں نے دیکھا اس کی تفصیل بھی کچھ بتالؤ گے؟ انہوں نے کہا ہاں وہ جو آپ نے دیکھا تھا اس آدمی ک''ا ج''بڑا
لوہے کے آنکس سے پھاڑا جا رہا تھا تو وہ جھوٹا آدمی تھا جو جھوٹی باتیں بیان کی'ا کرت''ا تھ''ا۔ اس س'ے وہ جھ'وٹی
باتیں دوسرے لوگ سنتے۔ اس طرح ایک جھوٹی بات دور دور تک پھیل جایا کرتی تھی۔ اسے قیامت تک یہی عذاب
'الی
ہوتا رہے گا۔ جس شخص کو آپ نے دیکھا کہ اس کا سر کچال جا رہا تھا تو وہ ایک ایسا انسان تھ''ا جس''ے ہللا تع' ٰ
نے قرآن کا علم دیا تھا لیکن وہ رات کو پڑا سوتا رہت''ا اور دن میں اس پ''ر عم''ل نہیں کرت''ا تھ''ا۔ اس''ے بھی یہ ع''ذاب
قیامت تک ہوتا رہے گا اور جنہیں آپ نے تنور میں دیکھا تو وہ زنا کار تھے۔ اور جس کو آپ نے نہر میں دیکھا وہ
س''ود خ''وار تھ''ا اور وہ ب''زرگ ج''و درخت کی ج''ڑ میں بیٹھے ہ''وئے تھے وہ اب''راہیم علیہ الس''الم تھے اور ان کے
اردگرد والے بچے ‘ لوگوں کی نابالغ اوالد تھی اور جو شخص آگ جال رہا تھا وہ دوزخ کا داروغہ تھا اور وہ گھ''ر
جس میں آپ پہلے داخل ہوئے جنت میں عام مومنوں کا گھر تھا اور یہ گھر جس میں آپ اب کھ''ڑے ہیں ‘ یہ ش''ہداء
کا گھر ہے اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھ میکائیکل ہیں۔ اچھا اب اپنا سر اٹھاؤ میں نے ج''و س''ر اٹھای''ا ت''و
کیا دیکھتا ہوں کہ میرے اوپر بادل کی طرح کوئی چیز ہے۔ میرے ساتھیوں نے کہ''ا کہ یہ آپ ک''ا مک''ان ہے۔ اس پ''ر
میں نے کہا کہ پھر مجھے اپنے مکان میں جانے دو۔ انہوں نے کہا کہ ابھی آپ کی عمر باقی ہے جو آپ نے پ''وری
نہیں کی اگر آپ وہ پوری کر لیتے تو اپنے مکان میں آ جاتے۔
www.islamicurdubooks.com 332
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت :يَ' ْ'و َم ااِل ْثنَي ِْن، ْس فِيهَا قَ ِميصٌ َواَل ِع َما َمةٌَ ،وقَا َل لَهَا :فِي أَيِّ يَ ْو ٍم تُ ُوفِّ َي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ ،قَ''الَ ْ لَي َ
'ان يُ َم' رَّضُ فِي ِه ت :يَ ْو ُم ااِل ْثنَي ِْن ،قَا َل :أَرْ جُو فِي َما بَ ْينِي َوبَي َْن اللَّي ِْل فَنَظَ َر إِلَى ثَ ْو ٍ
ب َعلَ ْي ِه َك' َ قَا َل :فَأَيُّ يَ ْو ٍم هَ َذا ؟ ،قَالَ ْ
ق ،قَ''ا َل :إِ َّن ت :إِ َّن هَ' َذا َخلَ' ٌ ان ،فَقَا َل :ا ْغ ِسلُوا ثَ ْوبِي هَ َذا َو ِزي ُدوا َعلَ ْي ِه ثَ' ْ'وبَي ِْن فَ َكفِّنُ''ونِي فِيهَ''ا ،قُ ْل ُ ع ِم ْن َز ْعفَ َر ٍ بِ ِه َر ْد ٌ
ف َحتَّى أَ ْم َسى ِم ْن لَ ْيلَ ِة الثُّاَل ثَا ِءَ ،و ُدفِ َن قَ ْب َل أَ ْن يُصْ بِ َح". ت إِنَّ َما هُ َو لِ ْل ُم ْهلَ ِة ،فَلَ ْم يُتَ َو َّ
ق بِ ْال َج ِدي ِد ِم َن ْال َميِّ ِ
ي أَ َح ُّ ْال َح َّ
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ہشام بن ع''روہ نے ‘ ان
سے ان کے باپ نے اور ان سے عائشہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ میں( وال''د ماج''د) اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ کی خ''دمت
میں( ان کی مرض الموت میں) حاضر ہوئی ت''و آپ نے پوچھ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و تم لوگ''وں نے
کتنے کپڑوں کا کفن دیا تھا؟ عائشہ رضی ہللا عنہا نے جواب دیا کہ تین سفید دھلے ہوئے کپڑوں کا۔ آپ ک''و کفن میں
قمیض اور عمامہ نہیں دیا گیا تھا اور ابوبکر رضی ہللا عنہ نے ان سے یہ بھی پوچھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی
وفات کس دن ہوئی تھی۔ انہوں نے جواب دیا کہ پیر کے دن۔ پھر پوچھا کہ آج کون سا دن ہے؟ انہوں نے کہا آج پ''یر
کا دن ہے۔ آپ نے فرمایا کہ پھر مجھے بھی امید ہے کہ اب سے رات تک میں بھی رخص''ت ہ''و ج''اؤں گ''ا۔ اس کے
بعد آپ نے اپنا کپڑا دیکھا جسے مرض کے دوران میں آپ پہن رہے تھے۔ اس کپڑے پ''ر زعف''ران ک''ا دھبہ لگ''ا ہ''وا
تھا۔ آپ نے فرمایا میرے اس کپڑے کو دھو لینا اور اس کے ساتھ دو اور مال لینا پھ''ر مجھے کفن انہیں ک''ا دین''ا۔ میں
نے کہا کہ یہ تو پرانا ہے۔ فرمایا کہ زندہ آدمی نئے( کپڑے) کا مردے سے زیادہ مستحق ہے ‘ یہ ت''و پیپ اور خ''ون
کی نذر ہو جائے گا۔ پھر منگل کی رات کا کچھ حصہ گزرنے پر آپ کا انتقال ہوا اور صبح ہونے سے پہلے آپ ک''و
دفن کیا گیا۔
www.islamicurdubooks.com 333
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1388 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َمَ ، ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا،
ت ،فَهَ''لْ لَهَا أَجْ' ٌر إِ ْن ص' َّدقَ ْ
ت تَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َّن أُ ِّمي ا ْفتُلِتَ ْ
ت نَ ْف ُسهَاَ ،وأَظُنُّهَا لَ' ْ'و تَ َكلَّ َم ْ "أَ َّن َر ُجاًل قَا َل لِلنَّبِ ِّي َ
ص َّد ْق ُ
ت َع ْنهَا ؟ ،قَا َل :نَ َع ْم". تَ َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا کہ ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ‘ کہا مجھے ہشام بن عروہ نے خبر دی
‘ انہیں ان کے باپ نے اور انہیں عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ ایک شخص نے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے
پوچھا کہ میری ماں کا اچانک انتقال ہو گیا اور میرا خیال ہے کہ اگر انہیں ب''ات ک''رنے ک''ا موق''ع ملت''ا ت''و وہ کچھ نہ
کچھ خیرات کرتیں۔ اگر میں ان کی طرف سے کچھ خیرات کر دوں تو کیا انہیں اس کا ث''واب ملے گ''ا؟ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ملے گا۔
سلَّ َم َوأَبِي بَ ْك ٍر َو ُع َم َر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْن ُه َما: اب َما َجا َء فِي قَ ْب ِر النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -96بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی ہللا عنہما کی قبروں کا بیان
ت ال َّر ُج' َل أُ ْقبِ' ُرهُ إِ َذا َج َع ْل َ
ت لَ'هُ قَ ْب'رًا َوقَبَرْ تُ'هُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَ ْو ُل هَّللا ِ َع َّز َو َجلَّ :فَ'أ َ ْقبَ َرهُ أَ ْقبَ''رْ ُ
َوأَبِي بَ ْك ٍر َو ُع َم َر َر ِ
ون فِيهَا أَ ْم َواتًا.
ون فِيهَا أَحْ يَا ًء َويُ ْدفَنُ َ
َدفَ ْنتُهُ ِكفَاتًا يَ ُكونُ َ
اور سورۃ عبس میں جو آیا ہے« فأقبره» تو عرب لوگ کہ'تے ہیں« أق'برت الرج'ل»« اق'بره» یع'نی میں نے اس کے
لیے قبر بنائی اور« قبرته»کے معنی میں نے اسے دفن کیا اور سورۃ المرسالت میں جو« كفاتا» ک'ا لف'ظ ہے زن'دگی
بھی زمین ہی پر گزارو گے اور مرنے کے بعد بھی اسی میں دفن ہوں گے۔
حدیث نمبر1389 :
ان يَحْ يَى ب ُْن أَبِي بَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو َم''رْ َو َ
انَ ، ع ْنِ ه َش' ٍام . ح و َح' َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َح''رْ ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ح' َّدثَنِيُ س'لَ ْي َم ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم لَيَتَ َع' َّذ ُر فِي
'ان َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ت" :إِ ْن َك' َ َز َك ِريَّا َءَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةَ ، قَ''الَ ْ
www.islamicurdubooks.com 334
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض'هُ هَّللا ُ بَي َْن َس'حْ ِري َونَحْ' ِري ض ِه ،أَي َْن أَنَا ْاليَ ْو َم ؟ ،أَي َْن أَنَا َغدًا ْ
اس'تِ ْبطَا ًء لِيَ' ْ'و ِم َعائِ َش'ةَ ؟ ،فَلَ َّما َك' َ
'ان يَ' ْ'و ِمي قَبَ َ َم َر ِ
َو ُدفِ َن فِي بَ ْيتِي"'.
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بالل نے بیان کیا اور ان سے ہشام بن ع''روہ
نے( دوسری سند۔ امام بخاری رحمہ' ہللا نے کہا) اور مجھ سے محمد بن حرب نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا ہم س''ے اب''ومروان
یحیی بن ابی زکریا نے بیان کیا ،ان سے ہشام بن عروہ نے ،ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا
ٰ
عنہا نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اپنے مرض الوفات میں گویا اجازت لینا چاہتے تھے( دریافت فرماتے) آج
میری باری کن کے یہاں ہے۔ ک''ل کن کے یہ''اں ہ''و گی؟ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا کی ب''اری کے دن کے متعل''ق خی''ال
تعالی نے آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی روح
ٰ فرماتے تھے کہ بہت دن بعد آئے گی۔ چنانچہ جب میری باری آئی تو ہللا
اس حال میں قبض کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے اور م''یرے ہی گھ''ر میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلمدفن کئے گئے۔
حدیث نمبر1390 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا، َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْنِ هاَل ٍل هُ َو ْال َو َّز ُ
انَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
صا َرى اتَّ َخ ُذوا قُبُ''و َر ض ِه الَّ ِذي لَ ْم يَقُ ْم ِم ْنهُ" :لَ َع َن هَّللا ُ ْاليَهُو َد َوالنَّ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َم َر ِت :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
ك أُب ِْر َز قَ ْب ُرهُ َغ ْي َر أَنَّهُ َخ ِش َي أَ ْو ُخ ِش َي أَ َّن يُتَّ َخ َذ َم ْس' ِجدًا"َ ،و َع ْن ِهاَل ٍل ،قَ''ا َلَ :كنَّانِي ُع''رْ َوةُ أَ ْنبِيَائِ ِه ْم َم َس ِ
اج َد ،لَ ْواَل َذلِ َ
ب ُْن ُّ
الزبَي ِْر َولَ ْم يُولَ ْد لِي.
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ‘ ان سے ہالل بن حمید نے ‘
ٰ ہم سے
ان سے عروہ نے اور ان سے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اپ''نے اس
تع'الی کی یہ'ود و
ٰ مرض کے موقع پر فرمایا تھ'ا جس س'ے آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم ج'انبر نہ ہ'و س'کے تھے کہ ہللا
ٰ
نصاری پر لعنت ہ'و۔ انہ'وں نے اپ'نے انبی'اء کی ق'بروں ک'و مس'اجد بن'ا لی'ا۔ اگ'ر یہ ڈر نہ ہوت'ا ت'و آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم کی قبر بھی کھلی رہنے دی جاتی۔ لیکن ڈر اس کا ہے کہ کہیں اس''ے بھی ل''وگ س''جدہ گ''اہ نہ بن''ا لیں۔ اور ہالل
www.islamicurdubooks.com 335
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سے روایت ہے کہ عروہ بن زبیر نے میری کنیت( ابوعوانہ یعنی عوانہ کے وال''د) رکھ دی تھی ورنہ م''یرے ک''وئی
اوالد نہ تھی۔
ار ، أَنَّهُ َح َّدثَ 'هُ" ،أَنَّهُ َرأَى شَ ، ع ْنُ س ' ْفيَ َ
ان التَّ َّم ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو بَ ْك' ِ
'ر ب ُْن َعيَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم َسنَّ ًما"َ .ح َّدثَنَا فَ''رْ َوةَُ ، ح' َّدثَنَاَ علِ ُّيَ ، ع ْنِ ه َش' ِام ب ِْن ُع''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِه" لَ َّما َس'قَطَ
قَ ْب َر النَّبِ ِّي َ
ت لَهُ ْم قَ َد ٌم فَفَ ِز ُعواَ ،وظَنُّوا أَنَّهَا قَ َد ُم النَّبِ ِّي َ
ص''لَّى ان ْال َولِي ِد ب ِْن َع ْب ِد ْال َملِ ِك أَ َخ ُذوا فِي بِنَائِ ِه ،فَبَ َد ْ
َعلَ ْي ِه ُم ْال َحائِطُ فِي َز َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم، هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َما َو َج ُدوا أَ َحدًا يَ ْعلَ ُم َذلِ َ
كَ ،حتَّى قَا َل لَهُ ْم عُرْ َوةُ :اَل َ ،وهَّللا ِ َما ِه َي قَ َد ُم النَّبِ ُّي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ".
َما ِه َي إِاَّل قَ َد ُم ُع َم َر َر ِ
ہم سے محمد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبدہللا نے خبر دی ‘ کہا کہ ہمیں ابوبکر بن عیاش نے خ''بر دی اور ان س''ے
سفیان تمار نے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی قبر مبارک دیکھی ہے ج''و کوہ''ان نم''ا ہے۔ ہم
سے فروہ بن ابی المغراء نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے علی بن مسہر نے بیان کی''ا ‘ ان س'ے ہش''ام بن ع''روہ نے ‘ ان
سے ان کے والد نے کہ ولید بن عبدالملک بن مروان کے عہد حکومت میں( جب نبی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے
حجرہ مبارک کی) دیوار گری اور لوگ اسے( زیادہ اونچی) اٹھانے لگے تو وہاں ایک قدم ظاہر ہوا۔ ل''وگ یہ س''مجھ
کر گھبرا گئے کہ یہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا قدم مبارک ہے۔ کوئی شخص ایسا نہیں تھ''ا ج''و ق''دم ک''و پہچ''ان
سکتا۔ آخر عروہ بن زبیر نے بتایا کہ نہیں ہللا گواہ ہے یہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس'لم ک''ا ق'دم نہیں ہے بلکہ یہ ت'و
عمر رضی ہللا عنہ کا قدم ہے۔
حدیث نمبر1391 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما اَل تَ' ْدفِنِّي ت َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُّ
الزبَي ِْر َر ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا" ،أَنَّهَا أَ ْو َ
ص ْ َوعن هشامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
يع' اَل أُ َز َّكى بِ ِه أَبَدًا. ْ
احبِي' بِالبَقِ ِ َم َعهُ ْمَ ،وا ْدفِنِّي َم َع َ
ص َو ِ
www.islamicurdubooks.com 336
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہشام اپنے والد سے اور وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے عبدہللا بن زب''یر رض''ی ہللا عنہم''ا
کو وصیت کی تھی کہ مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور آپ صلی ہللا علیہ وس'لم کے س'اتھیوں کے س''اتھ دفن
نہ کرنا۔ بلکہ میری دوسری سوکنوں کے ساتھ بقیع غرق''د میں مجھے دفن کرن''ا۔ میں یہ نہیں چ''اہتی کہ ان کے س''اتھ
میری بھی تعریف ہوا کرے۔
حدیث نمبر1392 :
'ون اأْل َ ْو ِديِّ ، َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َح ِمي ِدَ ، ح' َّدثَنَا ح َ
ُص'ي ُْن ب ُْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ع ْم ِ
'رو ب ِْن َم ْي ُم' ٍ
ض ' َي هَّللا ُ
ين َعائِ َش 'ةَ َر ِض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :يَا َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر ْاذهَبْ إِلَى أُ ِّم ْال ُم ْؤ ِمنِ َ بَ ر ِ ْتُ ع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
قَا َلَ :رأَي ُ
ت أُ ِري ُدهُ لِنَ ْف ِس'ي
تُ :ك ْن ُي ،قَ''الَ ْ احبَ َّ
ص' ِالس'اَل َم ،ثُ َّم َس' ْلهَا أَ ْن أُ ْدفَ َن َم' َع َ 'ك َّ َع ْنهَ''ا ،فَقُ''لْ :يَ ْق' َرأُ ُع َم' ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب َعلَ ْي' ِ
'ان َش' ْي ٌء ين ،قَ''ا َلَ :ما َك' َ'ؤ ِمنِ َك يَا أَ ِم''ي َر ْال ُم' ْ ك ؟ ،قَا َل :أَ ِذنَ ْ
ت لَ َ فَأَل ُوثِ َرنَّهُ ْاليَ ْو َم َعلَى نَ ْف ِسي ،فَلَ َّما أَ ْقبَ َل ،قَا َل لَهَُ :ما لَ َد ْي َ
ت لِي ت فَاحْ ِملُونِي ،ثُ َّم َس'لِّ ُموا ،ثُ َّم قُ''لْ :يَ ْس'تَأْ ِذ ُن ُع َم' ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب ،فَ'إ ِ ْن أَ ِذنَ ْ ك ْال َمضْ َج ِع ،فَإ ِ َذا قُبِضْ ُ أَهَ َّم إِلَ َّ
ي ِم ْن َذلِ َ
'ر الَّ ِذ َ
ين تُ' ُوفِّ َي ق بِهَ' َذا اأْل َ ْم' ِ
'ر ِم ْن هَ'ؤُاَل ِء النَّفَ' ِ ين ،إِنِّي اَل أَ ْعلَ ُم أَ َح' دًا أَ َح' َّ
فَا ْدفِنُونِيَ ،وإِاَّل فَ ُر ُّدونِي إِلَى َمقَابِ ِر ْال ُم ْس'لِ ِم َ
اض ،فَ َم ِن ا ْستَ ْخلَفُوا بَ ْع ِدي فَهُ َو ْال َخلِيفَةُ' فَا ْس َمعُوا لَهُ َوأَ ِطيعُوا ،فَ َس َّمى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو َع ْنهُ ْم َر ٍ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
فَ ،و َس ' ْع َد ب َْن أَبِي َوقَّا ٍ
صَ ،و َولَ َج َعلَ ْي ' ِه َش 'ابٌّ ِم ْن 'انَ ،و َعلِيًّ''اَ ،وطَ ْل َح' ةََ ،و ُّ
الزبَ ْي ' َرَ ،و َع ْب ' َد ال 'رَّحْ َم ِن ب َْن َع' ْ
'و ٍ ُع ْث َم' َ
ت ،ثُ َّم ْ
اس'تُ ْخلِ ْف َ
ت ك ِم َن ْالقَ' َد ِم فِي اإْل ِ ْس'اَل ِم َما قَ' ْد َعلِ ْم َ'ان لَ' َين بِب ُْش' َرى هَّللا ِ َك' َ ار ،فَقَا َل :أَب ِْشرْ يَا أَ ِم''ي َر ْال ُم' ْ
'ؤ ِمنِ َ ص ِاأْل َ ْن َ
وص'ي ْال َخلِيفَ'ةَ ِم ْن بَ ْع' ِدي ي َواَل لِي أُ ِ ك َكفَافًا اَل َعلَ َّ ت ،ثُ َّم ال َّشهَا َدةُ بَ ْع َد هَ َذا ُكلِّ ِه ،فَقَا َل :لَ ْيتَنِي يَا اب َْن أَ ِخيَ ،و َذلِ' َ
فَ َع َد ْل َ
ين تَبَ' َّو ُءوا ار َخ ْي'رًا الَّ ِذ َ ص' ِ ف لَهُ ْم َحقَّهُ ْم َوأَ ْن يَحْ فَظَ لَهُ ْم حُرْ َمتَهُ ْمَ ،وأُ ِ
وص'ي ِه بِاأْل َ ْن َ ْر َ ين َخ ْيرًا أَ ْن يَع ِ ين اأْل َ َّولِ َ
اج ِر َ بِ ْال ُمهَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن ان أَ ْن يُ ْقبَ َل ِم ْن ُمحْ ِسنِ ِه ْم َويُ ْعفَى َع ْن ُم ِسيئِ ِه ْمَ ،وأُ ِ
وصي ِه بِ ِذ َّم ِة هَّللا ِ َو ِذ َّم ِة َرسُولِ ِه َ ال َّدا َر َواإْل ِ ي َم َ
يُوفَى لَهُ ْم بِ َع ْه ِد ِه ْمَ ،وأَ ْن يُقَاتَ َل ِم ْن َو َرائِ ِه ْم َوأَ ْن اَل يُ َكلَّفُوا' فَ ْو َ
ق طَاقَتِ ِه ْم".
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے حصین بن عب'دالرحمٰ ن نے
بیان کیا ‘ ان سے عمرو بن میم'ون اودی نے بی'ان کی'ا کہ م'یری موج'ودگی میں عم'ر بن خط'اب رض'ی ہللا عنہ نے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے فرمایا کہ اے عبدہللا! ام المؤمنین عائشہ رض''ی ہللا عنہ''ا کی خ''دمت میں ج''ا اور
www.islamicurdubooks.com 337
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کہہ کہ عمر بن خطاب نے آپ کو سالم کہا ہے اور پھر ان سے معل''وم کرن''ا کہ کی''ا مجھے م''یرے دون''وں س''اتھیوں
کے ساتھ دفن ہونے کی آپ کی طرف س'ے اج'ازت' م'ل س'کتی ہے؟ عائش'ہ رض'ی ہللا عنہ'ا نے کہ'ا کہ میں نے اس
جگہ کو اپنے لیے پسند کر رکھا تھا لیکن آج میں اپنے پر عمر رض''ی ہللا عنہ ک''و ت''رجیح دی''تی ہ''وں۔ جب ابن عم''ر
رضی ہللا عنہما واپس آئے تو عمر رضی ہللا عنہ نے دریافت کیا کہ کیا پیغ''ام الئے ہ''و؟ کہ''ا کہ امیرالمؤم''نین انہ''وں
نے آپ کو اجازت دے دی ہے۔ عمر رضی ہللا عنہ یہ سن ک''ر ب''ولے کہ اس جگہ دفن ہ''ونے س''ے زی''ادہ مجھے اور
کوئی چیز عزیز نہیں تھی۔ لیکن جب میری روح قبض ہو جائے تو مجھے اٹھا ک''ر لے جان''ا اور پھ''ر دوب''ارہ عائش''ہ
رضی ہللا عنہا کو میرا سالم پہنچ''ا ک''ر ان س'ے کہن''ا کہ عم''ر نے آپ س''ے اج''ازت' چ''اہی ہے۔ اگ''ر اس وقت بھی وہ
اجازت دے دیں تو مجھے وہیں دفن کر دینا ‘ ورنہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر دین''ا۔ میں اس ام''ر خالفت ک''ا
ان چند صحابہ سے زیادہ اور کسی کو مستحق نہیں سمجھتا جن سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم اپ''نی وف''ات کے
وقت تک خوش اور راضی رہے۔ وہ حضرات میرے بعد جسے بھی خلیفہ بنائیں ‘ خلیفہ وہی ہو گا اور تمہارے لیے
ضروری ہے کہ تم اپنے خلیفہ کی باتیں توجہ سے سنو اور اس کی اطاعت کرو۔ آپ نے اس موقع پ''ر عثم''ان ‘ علی
‘ طلحہ ‘ زبیر ‘ عبدالرحمٰ ن بن عوف اور سعد بن ابی وقاص رضی ہللا عنہم کے نام ل'یے۔ ات'نے میں ای'ک انص''اری
نوجوان داخل ہوا اور کہا کہ اے امیرالمؤمنین آپ ک''و بش''ارت ہ'و ‘ ہللا عزوج''ل کی ط''رف س'ے ‘ آپ ک''ا اس''الم میں
پہلے داخل ہونے کی وجہ سے جو مرتبہ تھا وہ آپ کو معلوم ہے۔ پھر جب آپ خلیفہ ہ''وئے ت''و آپ نے انص''اف کی''ا۔
پھر آپ نے شہادت پائی۔ عمر رضی ہللا عنہ بولے میرے بھائی کے بیٹے! کاش ان کی وجہ سے میں براب''ر چھ''وٹ
جاؤں۔ نہ مجھے کوئی عذاب ہو اور نہ کوئی ثواب۔ ہاں میں اپنے بع''د آنے والے خلیفہ ک''و وص''یت کرت''ا ہ''وں کہ وہ
مہاجرین اولین کے س'اتھ اچھ''ا برت'او رکھے ‘ ان کے حق''وق پہچ'انے اور ان کی ع''زت کی حف''اظت' ک''رے اور میں
اسے انصار کے بارے میں بھی اچھا برتاو رکھنے کی وصیت کرتا ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ایمان والوں ک''و
اپنے گھروں میں جگہ دی۔( میری وصیت ہے کہ) ان کے اچھے لوگوں کے ساتھ بھالئی کی ج''ائے اور ان میں ج''و
برے ہوں ان سے درگذر کیا جائے اور میں ہونے والے خلیفہ کو وصیت کرتا ہوں اس ذمہ داری کو پورا کرنے کی
جو ہللا اور رسول کی ذمہ داری ہے( یعنی غیر مسلموں کی جو اسالمی حک'ومت کے تحت زن'دگی گ'ذارتے ہیں) کہ
ان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے۔ انہیں بچا کر لڑا جائے اور طاقت س''ے زی''ادہ ان پ''ر ک''وئی ب''ار نہ ڈاال
جائے۔
www.islamicurdubooks.com 338
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ب األَ ْم َوا ِ
ت: اب َما يُ ْن َهى ِمنْ َ
س ِّ -97بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ مردوں کو برا کہنے کی ممانعت ہے
حدیث نمبر1393 :
ش َرا ِر ا ْل َم ْوتَى:
اب ِذ ْك ِر ِ
-98بَ ُ
باب :برے مردوں کی برائی بیان کرنا درست ہے
حدیث نمبر1394 :
'رَ ، ع ِن اب ِْن صَ ، ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح' َّدثَنِيَ ع ْم' رُو ب ُْن ُم' َّرةََ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ك َس'ائِ َر ْاليَ ْ'و ِم، ص'لَّى هللاُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم :تَبًّا لَ' َ ض َي هللاُ َع ْنهُ َما ،قَ''ا َل" :قَ'ا َل أَبُو لَهَ ٍ
ب َعلَ ْي' ِه لَ ْعنَ'ةُ هللاِ لِلنَّبِ ِّي َ سَ ر َِعبَّا ٍ
َّت يَ َدا أَبِي لَهَ ٍ
ب َوتَبَّ ". ت :تَب ْ
فَنَ َزلَ ْ
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا اعمش سے ‘ انہ''وں نے کہ''ا
کہ مجھ سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہم''ا نے بی''ان
کیاکہ ابولہب نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسے کہا کہ سارے دن تجھ پر برب''ادی ہ''و۔ اس پ''ر یہ آیت ات''ری« تبت
يدا أبي لهب وتب» یعنی ٹوٹ گئے ہاتھ ابولہب کے اور وہ خود ہی برباد ہو گیا۔
www.islamicurdubooks.com 339
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 340
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب الزكاة
کتاب زکوۃ کے مسائل کا بیان
ب ال َّز َكا ِة:
اب ُو ُجو ِ
-1بَ ُ
بابٰ :
زکوۃ دینا فرض ہے
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''اَ ،ح' َّدثَنِي
س َر َِوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :وأَقِي ُموا الصَّالةَ َوآتُوا' ال َّز َكاةَ سورة البقرة آية َ ،43وقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''ا َل :يَأْ ُم ُرنَا بِ َّ
الص'اَل ِةَ ،وال َّز َك''ا ِةَ ،و ِّ
الص'لَ ِة، ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَ َذ َك َر َح ِد َ
يث النَّبِ ِّي َ أَبُو ُس ْفيَ َ
ان َر ِ
َو ْال َعفَ ِ
اف.
اور ہللا عزوجل نے فرمایا کہ نماز قائم کرو اور ٰ
زکوۃ دو۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ ابوس''فیان رض''ی ہللا
عنہ نے مجھ سے بیان کیا ‘ انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے متعلق( قیص''ر روم س''ے اپ''نی) گفتگ''و نق''ل
کی کہ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں وہ نماز ‘ ٰ
زکوۃ ‘ صلہ رحمی ‘ ناطہٰ جوڑنے اور حرام ک'اری س'ے بچ'نے ک'ا حکم
دیتے ہیں۔
حدیث نمبر1395 :
ص ' ْيفِ ٍّيَ ، ع ْن أَبِي قَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن َ ك ب ُْن َم ْخلَ ' ٍدَ ، ع ْنَ ز َك ِريَّا َء ب ِْن إِ ْس ' َحا َ الض 'حَّا ُ
اص ' ٍم َّ َح' َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ إِلَى ْاليَ َم ِن،
ث ُم َع'ا ًذا َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ َع َ
ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن النَّبِ َّسَ ر ِ َم ْعبَ ٍدَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ض ك فَ'أ َ ْعلِ ْمهُ ْم أَ َّن هَّللا َ قَ' ِد ا ْفتَ' َر َ
فَقَا َل :ا ْد ُعهُ ْم إِلَى َش'هَا َد ِة أَ ْن اَل إِلَ'هَ إِاَّل هَّللا َُ ،وأَنِّي َر ُس'و ُل هَّللا ِ ،فَ'إ ِ ْن هُ ْم أَطَ'ا ُعوا لِ' َذلِ َ
ص ' َدقَةً فِي أَ ْم' َوالِ ِه ْم ض َعلَ ْي ِه ْم َ ك فَأ َ ْعلِ ْمهُ ْم أَ َّن هَّللا َ ا ْفتَ َر َ
ت فِي ُكلِّ يَ ْو ٍم َولَ ْيلَ ٍة ،فَإ ِ ْن هُ ْم أَطَا ُعوا لِ َذلِ َ
صلَ َوا ٍ َعلَ ْي ِه ْم َخ ْم َ
س َ
تُ ْؤ َخ ُذ ِم ْن أَ ْغنِيَائِ ِه ْم َوتُ َر ُّد َعلَى فُقَ َرائِ ِه ْم".
'یی بن عب''دہللا بن
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیان کیا ‘ ان سے زکریا بن اسحاق نے بیان کیا ‘ ان س''ے یح' ٰ
صیفی نے بیان کیا ،ان سے ابومعبد نے اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم ص''لی
www.islamicurdubooks.com 341
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا علیہ وسلم نے جب معاذ رضی ہللا عنہ کو یمن( کا حاکم بنا ک''ر) بھیج''ا ت''و فرمای''ا کہ تم انہیں اس کلمہ کی گ''واہی
کی دعوت دینا کہ ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ میں ہللا کا رسول ہوں۔ اگر وہ لوگ یہ بات مان لیں تو پھ''ر
تعالی نے ان پر روزانہ پانچ وقت کی نمازیں فرض کی ہیں۔ اگر وہ لوگ یہ بات بھی مان لیں تو پھر
ٰ انہیں بتانا کہ ہللا
تعالی نے ان کے مال پر کچھ صدقہ فرض کیا ہے جو ان کے مالدار لوگوں س''ے لے ک''ر انہیں کے
ٰ انہیں بتانا کہ ہللا
محتاجوں میں لوٹا دیا جائے گا۔
حدیث نمبر1396 :
وس'ى ب ِْن طَ ْل َح' ةََ ، ع ْن أَبِي بَ ، ع ْنُ م َ 'وهَ ٍان ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن َم' َْح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن اب ِْن ُع ْث َم َ
'ل يُ' ْد ِخلُنِي ْال َجنَّةَ ،قَ''ا َلَ :ما لَ 'هَُ ،ما
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ ْخبِرْ نِي بِ َع َم' ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن َر ُجاًل قَا َل لِلنَّبِ ِّي َ أَي َ
ُّوبَ ر ِ
الص'اَل ةََ ،وتُ' ْ'ؤتِي' ال َّز َك''اةَ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ َربٌ َما لَ'هُ تَ ْعبُ' ُد هَّللا َ َواَل تُ ْش' ِر ُ
ك بِ' ِه َش' ْيئًاَ ،وتُقِي ُم َّ لَهَُ ،وقَا َل النَّبِ ُّي َ
ان ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، أَنَّهُ َما َس ِم َعاُ م َ
وس''ى انَ وأَبُوهُ ُع ْث َم ُ
َّح َم"َ ،وقَا َل بَ ْه ٌزَ : ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُع ْث َم َ َوتَ ِ
ص ُل الر ِ
ُّوب ، بِهَ َذا ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :أَ ْخ َشى أَ ْن يَ ُك َ
ون ُم َح َّم ٌد َغ ْي َر َمحْ فُ ٍ
وظ إِنَّ َما هُ َو َع ْمرٌو. ب َْن طَ ْل َحةََ ، ع ْن أَبِي أَي َ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے محمد بن عثمان بن عبدہللا بن موہب سے بیان کی''ا ہے ‘
موسی بن طلحہ نے اور ان س'ے ابوای'وب رض'ی ہللا عنہ نے کہ ای'ک ش'خص نے ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ
ٰ ان سے
وسلم سے پوچھا کہ آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں لے جائے۔ اس پر لوگوں نے کہا کہ آخر
یہ کیا چاہتا ہے۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو بہت اہم ض''رورت ہے۔( س''نو) ہللا کی عب''ادت
کرو اور اس کا کوئی شریک نہ ٹھہراو۔ نماز قائم کرو۔ ٰ
زکوۃ دو اور ص''لہ رحمی ک''رو۔ اور بہ''ز نے کہ''ا کہ ہم س''ے
شعبہ نے بیان کیا کہ ہم سے محمد بن عثمان اور ان کے باپ عثمان بن عبدہللا نے بیان کیا کہ ان دونوں صاحبان نے
موسی بن طلحہ سے سنا اور انہوں نے ابوایوب سے اور انہوں نے نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم س'ے اس'ی ح'دیث
ٰ
کی طرح( سنا) ابوعبدہللا( امام بخ'اری رحمہ ہللا) نے کہ'ا کہ مجھے ڈر ہے کہ محم'د س'ے روایت غ'یر محف'وظ ہے
اور روایت عمرو بن عثمان سے( محفوظ ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 342
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1397 :
َّانَ ، ع ْن أَبِي
ان ب ُْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ح' َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس' ِعي ِد ب ِْن َحي َ َّح ِيمَ ، ح' َّدثَنَاَ عفَّ ُ
َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َعبْ' ِد ال'ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلُ :دلَّنِي َعلَى َع َم ٍ
''ل إِ َذا ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن أَ ْع َرابِيًّا أَتَى النَّبِ َّ
ي َ ُزرْ َعةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ُوض'ةَ،الص'اَل ةَ ْال َم ْكتُوبَ'ةََ ،وتُ' َؤدِّي ال َّز َك''اةَ ْال َم ْفر َ
ك بِ' ِه َش' ْيئًاَ ،وتُقِي ُم َّ ت ْال َجنَّةَ ؟ ،قَا َل :تَ ْعبُ' ُد هَّللا َ اَل تُ ْش' ِر َُع ِم ْلتُهُ َد َخ ْل ُ
ان ،قَا َلَ :والَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه اَل أَ ِزي ُد َعلَى هَ َذا ،فَلَ َّما َولَّى قَا َل النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ :م ْن َس' َّرهُ ض َ َوتَصُو ُم َر َم َ
أَ ْن يَ ْنظُ َر إِلَى َرج ٍُل ِم ْن أَ ْه ِل ْال َجنَّ ِة ،فَ ْليَ ْنظُرْ إِلَى هَ َذا".
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عفان بن مس''لم نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے وہیب بن خال''د
'یی بن س''عید بن حی''ان نے ‘ ان س''ے اب''وزرعہ نے اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے
نے بیان کیا ان سے یح' ٰ
کہ ایک دیہاتی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کی کہ آپ مجھے کوئی ایسا ک''ام بتالئ''یے
جس پر اگر میں ہمیشگی کروں تو جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا کی عب''ادت ک''ر
‘ اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہرا ‘ فرض نماز قائم کر ‘ فرض ٰ
زکوۃ دے اور رمض''ان کے روزے رکھ۔ دیہ''اتی نے
کہا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ‘ ان عملوں پر میں ک'وئی زی''ادتی نہیں ک'روں گ'ا۔ جب وہ پیٹھ
موڑ کر جانے لگا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی ایسے شخص کو دیکھن'ا چ'اہے ج'و جنت
والوں میں سے ہو تو وہ اس شخص کو دیکھ لے۔
َّان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو ُزرْ َعةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذا. َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َحي َ
یحیی بن سعید قطان نے ‘ ان سے ابوحیان نے ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ‘ ان سے
سے ابوزرعہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی۔
www.islamicurdubooks.com 343
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1398 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،يَقُ''ولُ" :قَ' ِد َم سَ ر ِ ْت اب َْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ حجَّا ٌجَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َج ْم َرةَ ، قَا َلَ :س' ِمع ُ
ي ِم ْن َربِي َع' ةَ قَ' ْد َح'الَ ْ
ت بَ ْينَنَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''الُوا :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،إِ َّن هَ' َذا ْال َح َّ
ْس َعلَى النَّبِ ِّي َ َو ْف ُد َع ْب ِد ْالقَي ِ
ك َونَ ' ْد ُعو إِلَ ْي ' ِه َم ْن َو َرا َءنَا ؟ك إِاَّل فِي ال َّشه ِْر ْال َح َر ِام ،فَ ُمرْ نَا بِ َش ْي ٍء نَأْ ُخ ُذهُ َع ْن َ ض َرَ ،ولَ ْسنَا نَ ْخلُصُ إِلَ ْي َ ك ُكفَّا ُر ُم َ َوبَ ْينَ َ
الص'اَل ِة،
'ام َّ ان بِاهَّلل َِ ،و َشهَا َد ِة أَ ْن اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا َُ ،و َعقَ' َد بِيَ' ِد ِه هَ َك' َذاَ ،وإِقَ' ِ
قَا َل :آ ُم ُر ُك ْم بِأَرْ بَ ٍعَ ،وأَ ْنهَا ُك ْم َع ْن أَرْ بَ ٍع ،اإْل ِ ي َم ِ
انَ وأَبُو يرَ ،و ْال ُم َزفَّ ِ
ت"َ ،وقَ''ا َلُ س 'لَ ْي َم ُ س َما َغنِ ْمتُ ْمَ ،وأَ ْنهَا ُك ْم َع ِن ال ُّدبَّا ِء َو ْال َح ْنتَ ِمَ ،والنَّقِ ِ
َوإِيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،وأَ ْن تُ َؤ ُّدوا ُخ ُم َ
ان بِاهَّلل َِ ،شهَا َد ِة أَ ْن اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ.
انَ ، ع ْنَ ح َّما ٍد ، اإْل ِ ي َم ِ
النُّ ْع َم ِ
ہم سے حجاج بن منہال نے حدیث بیان کی ‘ کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اب''وجمرہ نص''ر
بن عمران ضبعی نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا ‘ آپ نے بتالیا کہ قبیلہ عبدالقیس
کا وفد نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خ'دمت میں حاض'ر' ہ'وا اور ع'رض کی کہ ی'ا رس'ول ہللا! ہم ق'بیلہ ربیعہ کی
ای''ک ش''اخ ہیں اور ق''بیلہ مض''ر کے ک''افر ہم''ارے اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لمکے درمی''ان پ''ڑتے ہیں۔ اس ل''یے ہم
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں صرف حرمت کے مہینوں ہی میں حاضر ہو س''کتے ہیں( کی''ونکہ ان مہین''وں
میں لڑائیاں بند ہ''و ج''اتی ہیں اور راس''تے پ''رامن ہ''و ج''اتے ہیں) آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ہمیں کچھ ایس''ی ب''اتیں بتال
دیجئیے جس پر ہم خود بھی عمل کریں اور اپنے قبیلہ کے لوگوں س''ے بھی ان پ''ر عم''ل ک''رنے کے ل''یے کہیں ج''و
ہمارے ساتھ نہیں آ سکے ہیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہ''وں اور
تع''الی پ''ر ایم''ان النے اور اس کی وح''دانیت کی ش''ہادت دی''نے کا ( یہ کہ''تے
ٰ چ''ار چ''یزوں س''ے روکت''ا ہ''وں۔ ہللا
ہوئے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے ایک طرف اشارہ کیا۔ نماز قائم کرنا ‘ پھر ٰ
زکوۃ ادا کرنا اور م''ال
غنیمت سے پانچواں حصہ ادا کرنے( کا حکم دیتا ہوں) اور میں تمہیں کدو کے تونبی سے اور حنتم( س''بز رن''گ ک''ا
چھوٹا سا مرتبان جیسا گھڑا) فقیر( کھجور کی جڑ سے کھودا ہوا ای''ک ب''رتن) اور زفت لگ''ا ہ''وا ب''رتن( زفت بص''رہ
میں ایک قسم کا تیل ہوتا تھا) کے استعمال سے منع کرتا ہوں۔ سلیمان اور ابوالنعمان نے حماد کے واس''طہ س''ے یہی
روایت اس ط''رح بی''ان کی ہے۔« اإليم''ان باهلل ش''هادة أن ال إله إال هللا» یع''نی ہللا پ''ر ایم''ان النے ک''ا مطلب« ال إله إال
هللا» کی گواہی دینا۔
www.islamicurdubooks.com 344
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1399 :
'ريِّ َ ، ح' َّدثَنَاُ عبَيْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن َعبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ان ْال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش' َعيْبُ ب ُْن أَبِي َح ْم' َزةََ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
'ان أَبُو
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َو َك' َ ُع ْتبَةَ ب ِْن َم ْسعُو ٍد ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :لَ َّما تُ' ُوفِّ َي َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :كي َ
ْف تُقَاتِ' ُل النَّ َ
اس ؟ َوقَ' ْد قَ''ا َل َر ُس'و ُل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َو َكفَ َر َم ْن َكفَ َر ِم ْن ْال َع َر ِ
ب ،فَقَا َلُ ع َم ُرَ ر ِ بَ ْك ٍرَ ر ِ
ت أَ ْن أُقَاتِ َل النَّ َ
اس َحتَّى يَقُولُوا' اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ ،فَ َم ْن قَالَهَا فَقَ ْد َع َ
ص َم ِمنِّي َمالَهَُ ،ونَ ْف َس 'هُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أُ ِمرْ ُ
هَّللا ِ َ
إِاَّل بِ َحقِّ ِهَ ،و ِح َسابُهُ َعلَى هَّللا ِ.
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے خبر دی ‘ ان سے زہری نے کہ''ا کہ
ہم سے عبی''دہللا بن عب''دہللا بن عتبہ بن مس''عود نے بی''ان کی''ا کہ اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ جب رس''ول
ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ف''وت ہ''و گ''ئے اور اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ خلیفہ ہ''وئے ت''و ع''رب کے کچھ قبائ''ل ک''افر ہ''و
گئے( اور کچھ نے ٰ
زکوۃ سے انکار کر دیا اور ابوبکر رضی ہللا عنہ نے ان سے لڑنا چاہا) ت''و عم''ر رض''ی ہللا عنہ
نے فرمایا کہ آپ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے اس فرم''ان کی موج''ودگی میں کی''ونکر جن''گ ک''ر س''کتے ہیں
مجھے حکم ہے لوگوں سے اس وقت تک جنگ کروں جب ت''ک کہ وہ« ال إله إال هللا» کی ش''ہادت نہ دی''دیں اور ج''و
شخص اس کی شہادت دی''دے ت''و م''یری ط''رف س''ے اس ک''ا م''ال و ج''ان محف''وظ ہ''و ج''ائے گ''ا۔ س''وا اس''ی کے ح''ق
تعالی کے ذمہ ہو گا۔
ٰ کے( یعنی قصاص وغیرہ کی صورتوں کے) اور اس کا حساب ہللا
حدیث نمبر1400 :
ق ْال َم' ِ
'الَ ،وهَّللا ِ لَ' ْ'و َمنَ ُع''ونِي َعنَاقًا َك''انُوا يُ َؤ ُّدونَهَا صاَل ِةَ ،وال َّز َكا ِة ،فَإ ِ َّن ال َّز َكاةَ َح ُّ فَقَا َلَ :وهَّللا ِ أَل ُقَاتِلَ َّن َم ْن فَ َّر َ
ق بَي َْن ال َّ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :فَ َوهَّللا ِ َما هُ' َو إِاَّل أَ ْن قَ' ْد َش' َر َح
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَقَاتَ ْلتُهُ ْم َعلَى َم ْن ِعهَا ،قَا َل ُع َم ُر َر ِ
ُول هَّللا ِ َ
إِلَى َرس ِ
ق".ت ،أَنَّهُ ْال َح ُّ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَ َع َر ْف ُ ص ْد َر أَبِي بَ ْك ٍر َر ِ
هَّللا ُ َ
اس پر ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ نے جواب دیا کہ قسم ہللا کی میں ہر اس شخص سے جنگ ک''روں گ''ا ج''و زک' ٰ'وۃ
زکوۃ کے لیے انکار کر دے) کیونکہ ٰ
زکوۃ مال کا ح''ق ہے۔ اور نماز میں تفریق کرے گا۔( یعنی نماز تو پڑھے مگر ٰ
ہللا کی قسم! اگر انہوں نے ٰ
زکوۃ میں چار مہینے کی(بکری کے) بچے کو دینے سے بھی انکار کیا جسے وہ رس''ول
www.islamicurdubooks.com 345
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیتے تھے تو میں ان سے لڑوں گا۔ عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ بخ'دا یہ ب'ات اس ک''ا
تعالی نے ابوبکر رضی ہللا عنہ کا س''ینہ اس''الم کے ل''یے کھ''ول دی''ا تھ''ا اور بع''د میں ،میں بھی اس
ٰ نتیجہ تھی کہ ہللا
نتیجہ پر پہنچا کہ ابوبکر رضی ہللا عنہ ہی حق پر تھے۔
حدیث نمبر1401 :
س ، قَ''ا َل :قَ''ا َلَ ج ِري ُر ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ" : بَ''ايَع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َح َّدثَنَا اب ُْن نُ َمي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس' َما ِعي ُلَ ، ع ْن قَ ْي ٍ
ح لِ ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى إِقَ ِام ال َّ
صاَل ِةَ ،وإِيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،والنُّصْ ِ َ
ہم سے محمد بن عبدہللا بن نمیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے اس''ماعیل بن
خالد نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے قیس بن ابی ح''ازم نے بی''ان کی''ا کہ جری''ر بن عب''دہللا رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نماز قائم کرنے ‘ ٰ
زکوۃ دی''نے اور ہ''ر مس''لمان کے س''اتھ خ''یر خ''واہی ک''رنے پ''ر
بیعت کی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 346
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ب أَلِ ٍيم 34يَ' ْ'و َم يُحْ َمى يل هَّللا ِ فَبَ ِّشرْ هُ ْم بِ َع َذا ٍ
ضةَ َوال يُ ْنفِقُونَهَا فِي َسبِ ِ ب َو ْالفِ َّ
ون ال َّذهَ َ َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :والَّ ِذ َ
ين يَ ْكنِ ُز َ
ون 35 ار َجهَنَّ َم فَتُ ْك َوى بِهَا ِجبَاهُهُ ْم َو ُجنُوبُهُ ْم َوظُهُو ُرهُ ْم هَ َذا َما َكنَ ْزتُ ْم ألَ ْنفُ ِس ُك ْم فَ ُذوقُوا َما ُك ْنتُ ْم تَ ْكنِ' ُز َ
َعلَ ْيهَا فِي نَ ِ
سورة التوبة آية .35-34
تعالی نے( سورۃ براۃ میں) فرمای''ا کہ ج''و ل''وگ س''ونا اور چان''دی جم''ع ک''رتے ہیں اور انہیں ہللا کی راہ میں
ٰ اور ہللا
خرچ نہیں کرتے آخر آیت«فذوقوا ما كنتم تكنزون» تک۔ یعنی اپنے مال کو گاڑنے کا مزہ چکھو۔
حدیث نمبر1402 :
الزنَا ِد ، أَ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن هُرْ ُم َز اأْل َ ْع َر َجَ ح َّدثَهُ ،أَنَّهُ َس'' ِم َع أَبَا
َح َّدثَنَاْ ال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا أَبُو ِّ
ت ،إِ َذا احبِهَا َعلَى َخي ِْر َما َكانَ ْ ص ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :تَأْتِي اإْل ِ بِ ُل َعلَى َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ط' ُؤهُ'ط فِيهَا َحقَّهَا تَ َ ت ،إِ َذا لَ ْم يُ ْع' ِ'ر َما َك''انَ ْ
احبِهَا َعلَى َخ ْي' ِ ص ِط ُؤهُ بِأ َ ْخفَافِهَا َوتَأْتِي ْال َغنَ ُم َعلَى َْط فِيهَا َحقَّهَا تَ َ هُ َو لَ ْم يُع ِ
يَأْتِي أَ َح ُد ُك ْم يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة بِ َش'ا ٍة يَحْ ِملُهَا ب َعلَى ْال َما ِء ،قَا َلَ :واَل بِأ َ ْ
ظاَل فِهَا َوتَ ْنطَ ُحهُ بِقُرُونِهَاَ ،وقَا َلَ :و ِم ْن َحقِّهَا أَ ْن تُحْ لَ َ
'ير يَحْ ِملُ'هُ َعلَى َرقَبَتِ' ِه لَ'هُ ْ ك َش ْيئًا قَ' ْد بَلَّ ْغ ُ
ت َواَل َعلَى َرقَبَتِ ِه لَهَا يُ َعارٌ ،فَيَقُولُ :يَا ُم َح َّم ُد ،فَأَقُولُ :اَل أَ ْملِ ُ
ك لَ َ
يَ''أتِي بِبَ ِع' ٍ
ك ِم َن هَّللا ِ َش ْيئًا قَ ْد بَلَّ ْغ ُ
ت". ُر َغا ٌء ،فَيَقُولُ :يَا ُم َح َّم ُد ،فَأَقُولُ :اَل أَ ْملِ ُ
ك لَ َ
ہم سے ابولیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حم''زہ نے خ''بر دی ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے ابوالزن''اد
نے بیان کیا کہ عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے ابوہریرہ رض''ی ہللا عنہ س''ے س''نا ‘ آپ
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ اونٹ( قی''امت کے دن) اپ''نے م''الکوں کے
پ''اس جنہ''وں نے ان ک''ا حق( زک' ٰ'وۃ) نہ ادا کی''ا کہ اس س''ے زی''ادہ م''وٹے ت''ازے ہ''و ک''ر آئیں گے( جیس''ے دنی''ا میں
تھے) اور انہیں اپنے کھروں سے روندیں گے۔ بکریاں بھی اپنے ان مالکوں کے پ''اس جنہ''وں نے ان کے ح''ق نہیں
دئیے تھے پہلے سے زیادہ موٹی تازی ہو کر آئیں گی اور انہیں اپ''نے کھ''روں س''ے رون''دیں گی اور اپ''نے س''ینگوں
سے ماریں گی۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا حق یہ بھی ہے کہ اسے پانی ہی پر( یع''نی جہ''اں
وہ چراگاہ' میں چر رہی ہوں) دوہا جائے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص قیامت کے دن اس طرح
نہ آئے کہ وہ اپنی گردن پر ایک ایسی بکری اٹھائے ہوئے ہ'و ج'و چال رہی ہ'و اور وہ( ش'خص) مجھ س'ے کہے کہ
www.islamicurdubooks.com 347
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اے محمد ( صلی ہللا علیہ وسلم !) مجھے عذاب س''ے بچ''ائیے میں اس''ے یہ ج''واب دوں گ''ا کہ ت''یرے ل''یے میں کچھ
نہیں کر سکتا( میرا کام پہنچانا تھا) سو میں نے پہنچا دیا۔ اسی طرح کوئی ش''خص اپ''نی گ''ردن پ''ر اونٹ ل''یے ہ''وئے
قیامت کے دن نہ آئے کہ اونٹ چال رہا ہ'و اور وہ خ'ود مجھ س'ے فری'اد ک'رے ‘ اے محمد ( ص'لی ہللا علیہ وس'لم!)
مجھے بچ''ائیے اور میں یہ ج''واب دے دوں کہ ت''یرے ل''یے میں کچھ نہیں ک''ر س''کتا۔ میں نے تجھ کو( ہللا ک''ا حکم
ٰ
زکوۃ) پہنچا دیا تھا۔
حدیث نمبر1403 :
'ارَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي اش ُم ب ُْن ْالقَ ِ
اس ِمَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال'رَّحْ َم ِن ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ' ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَا هَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن آتَاهُ هَّللا ُ َمااًل فَلَ ْم
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ انَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ ح ال َّس َّم ِ صالِ ٍ َ
ان يُطَ َّوقُهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ،ثُ َّم يَأْ ُخ ُذ بِلِه ِْز َمتَ ْي ' ِه يَ ْعنِي ِش ' ْدقَ ْي ِه،
يُ َؤ ِّد َز َكاتَهُُ ،مثِّ َل لَهُ َمالُهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ُش َجاعًا أَ ْق َر َع لَهُ َزبِيبَتَ ِ
ك أَنَا َك ْن ُز َ
ك ،ثُ َّم تَاَل َ :وال يَحْ َسبَ َّن الَّ ِذ َ
ين يَ ْب َخلُ َ
ون سورة آل عمران آية ."180 ثُ َّم يَقُو ُل أَنَا َمالُ َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہاشم بن قاسم نے بیان کیا کہ ہم سے عب''دالرحمٰ ن بن
عبدہللا بن دینار نے اپنے والد سے بیان کیا ‘ ان سے ابوصالح سمان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان
کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس''ے ہللا نے م''ال دی''ا اور اس نے اس کی زک' ٰ'وۃ نہیں ادا کی ت''و
قیامت کے دن اس کا مال نہایت زہریلے گنجے سانپ کی شکل اختیار کر لے گ'ا۔ اس کی آنکھ'وں کے پ'اس دو س'یاہ
نقطے ہوں گے۔ جیسے سانپ کے ہوتے ہیں ‘ پھر وہ سانپ اس کے دونوں جبڑوں سے اسے پک''ڑ لے گ''ا اور کہے
گا کہ میں تیرا مال اور خزانہ ہوں۔ اس کے بع''د آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے یہ آیت پ''ڑھی اور وہ ل''وگ یہ گم''ان نہ
تعالی نے انہیں جو کچھ اپنے فضل سے دیا ہے وہ اس پر بخل سے کام لی''تے ہیں کہ ان ک''ا م''ال ان کے
ٰ کریں کہ ہللا
لیے بہتر ہے۔ بلکہ وہ برا ہے جس مال کے معاملہ میں انہوں نے بخل کیا ہے۔ قیامت میں اس کا طوق بنا ک''ر ان کی
گردن میں ڈاال جائے گا۔
www.islamicurdubooks.com 348
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1404 :
بَ ، ع ْنَ خالِ ِد ب ِْن أَ ْسلَ َم ، قَا َلَ " :خ َرجْ نَا َم َع ب ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ع ْن يُونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ وقَا َل أَحْ َم ُد ب ُْن َشبِي ِ
ب َو ْالفِ َّ
ض'ةَ َوال ون ال' َّ
'ذهَ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَ''ا َل أَ ْع' َرابِ ٌّي :أَ ْخبِ''رْ نِي َع ْن قَ' ْ'و ِل هَّللا َِ :والَّ ِذ َ
ين يَ ْكنِ' ُز َ َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ :م ْن َكنَ َزهَا فَلَ ْم يُ َؤ ِّد َز َكاتَهَا فَ َو ْي ٌل لَ 'هُ،
يل هَّللا ِ سورة التوبة آية ،34قَا َل اب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
يُ ْنفِقُونَهَا فِي َسبِ ِ
ال". ان هَ َذا قَ ْب َل أَ ْن تُ ْن َز َل ال َّز َكاةُ ،فَلَ َّما أُ ْن ِزلَ ْ
ت َج َعلَهَا هَّللا ُ طُ ْهرًا لِأْل َ ْم َو ِ إِنَّ َما َك َ
ہم سے احمد بن شبیب بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے میرے والد شبیب نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ
ہم سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے خالد بن اس''لم نے ‘ انہ''وں نے بی''ان کی''ا کہ ہم عب''دہللا بن
'الی کے اس
عمر رضی ہللا عنہما کے س''اتھ کہیں ج''ا رہے تھے۔ ای''ک اع''رابی نے آپ س''ے پوچھ''ا کہ مجھے ہللا تع' ٰ
فرمان کی تفسیر بتالئیے جو لوگ سونے اور چاندی کا خزانہ بنا کر رکھتے ہیں۔ ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے اس
کا جواب دیا کہ اگر کسی نے سونا چاندی جمع کیا اور اس کی ٰ
زکوۃ نہ دی تو اس کے لیے« ويل»(خ''رابی) ہے۔ یہ
ٰ
زک'وۃ تعالی نے ٰ
زکوۃ کا حکم نازل ک'ر دی'ا ت'و اب وہی ٰ حکم ٰ
زکوۃ کے احکام نازل ہونے سے پہلے تھا لیکن جب ہللا
مال و دولت کو پاک کر دینے والی ہے۔
حدیث نمبر1405 :
ير ، أَ َّنَ ع ْم'' َرو
ق ، أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، أَ ْخبَ َرنِي يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ ٍ
ق ب ُْن يَ ِزي َد ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبُ ب ُْن إِ ْس َحا َ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ب َْن يَحْ يَى ب ِْن ُع َما َرةَ أَ ْخبَ َرهَُ ،ع ْن أَبِي ِه يَحْ يَى ب ِْن ُع َما َرةَ ب ِْن أَبِي ْال َح َس ِن ، أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا َس ِعي ٍدَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُ''ولُ:
www.islamicurdubooks.com 349
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1406 :
ض' َيت بِال َّربَ' َذ ِة فَ'إ ِ َذا أَنَا بِ''أَبِي َذرٍّ َ ر ِ
ب ، قَا َلَ " :م َررْ ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّيَ ، س ِم َع هُ َش ْي ًما ، أَ ْخبَ َرنَاُ ح َ
صي ٌْنَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َو ْه ٍ
ب، ون ال' َّ
'ذهَ َ ين يَ ْكنِ' ُز َاويَ'ةُ فِي الَّ ِذ َ ت أَنَا َو ُم َع ِ الش'أْ ِم فَ' ْ
'اختَلَ ْف ُ ت بِ َّ
ك هَ' َذا ؟ ،قَ''ا َلُ :ك ْن ُك َم ْن ِزل َ ت لَهَُ :ما أَ ْن َزلَ َهَّللا ُ َع ْنهُ ،فَقُ ْل ُ
ب ،فَقُ ْل ُ
ت :نَ َزلَ ْ
ت فِينَا َوفِي ِه ْم ،فَ َك َ
ان بَ ْينِي َوبَ ْينَهُ ت فِي أَ ْه ِل ْال ِكتَا ِ يل هَّللا ِ ،قَا َل ُم َع ِ
اويَةُ :نَ َزلَ ْ َو ْالفِ َّ
ضةَ َواَل يُ ْنفِقُونَهَا فِي َسبِ ِ
ان أَ ِن ا ْق َد ِم ْال َم ِدينَةَ فَقَ ِد ْمتُهَا ،فَ َكثُ َر َعلَ َّ
ي النَّاسُ ي ُع ْث َم ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْش ُكونِي ،فَ َكتَ َ
ب إِلَ َّ ب إِلَى ُع ْث َم َ
ان َر ِ فِي َذا َ
كَ ،و َكتَ َ
ك الَّ ِذي أَ ْن' َزلَنِي ْت فَ ُك ْن َ
ت قَ ِريبًا فَ' َذا َ ك لِع ُْث َم' َ
'ان ،فَقَ''ا َل لِي :إِ ْن ِش' ْئ َ
ت تَنَ َّحي َ ت َذا َ َحتَّى َكأَنَّهُ ْم لَ ْم يَ َر ْونِي قَ ْب َل َذلِ َ
ك ،فَ َذ َكرْ ُ
ْت َوأَطَع ُ
ْت". هَ َذا ْال َم ْن ِز َلَ ،ولَ ْو أَ َّمرُوا َعلَ َّ
ي َحبَ ِشيًّا لَ َس ِمع ُ
ہم سے علی بن ابی ہاشم نے بیان کیا ‘ انہوں نے ہش''یم س''ے س''نا ‘ کہ''ا کہ ہمیں حص''ین نے خ''بر دی ‘ انہیں زی''د بن
وہب نے کہا کہ میں مقام ربذہ سے گزر رہا تھا کہ اب''وذر رض''ی ہللا عنہ دکھ''ائی دی''ئے۔ میں نے پوچھ''ا کہ آپ یہ''اں
کیوں آ گئے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں شام میں تھا تو معاویہ رضی ہللا عنہ سے میرا اختالف( قرآن کی آیت)
جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور انہیں ہللا کی راہ میں خرچ' نہیں کرتے کے متعلق ہو گیا۔ معاویہ رضی
ہللا عنہ کا کہنا یہ تھا کہ یہ آیت اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور میں یہ کہت''ا تھ''ا کہ اہ''ل کت''اب کے س''اتھ
ہمارے متعلق بھی یہ نازل ہوئی ہے۔ اس اختالف کے نتیجہ میں م'یرے اور ان کے درمی'ان کچھ تلخی پی'دا ہ'و گ'ئی۔
چنانچہ انہوں نے عثمان رض''ی ہللا عنہ( ج''و ان دن''وں خلیفۃ المس''لمین تھے) کے یہ''اں م''یری ش''کایت لکھی۔ عثم''ان
www.islamicurdubooks.com 350
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رضی ہللا عنہ نے مجھے لکھا کہ میں مدینہ چال آؤں۔ چنانچہ میں چال آیا۔( وہاں جب پہنچا) تو لوگوں کا میرے یہ''اں
اس طرح ہجوم ہونے لگا جیسے انہوں نے مجھے پہلے دیکھا ہی نہ ہو۔ پھر جب میں نے لوگوں کے اس طرح اپ''نی
طرف آنے کے متعلق عثمان رضی ہللا عنہ سے کہا تو انہوں نے فرمایا کہ اگر مناسب سمجھو تو یہاں کا قیام چھ'وڑ
کر مدینہ سے قریب ہی کہیں اور جگہ الگ قیام اختیار کر لو۔ یہی بات ہے جو مجھے یہ''اں(رب''ذہ) ت''ک لے آئی ہے۔
اگر وہ میرے اوپر ایک حبشی کو بھی امیر مقرر کر دیں تو میں اس کی بھی سنوں گا اور اطاعت کروں گا۔
حدیث نمبر1407 :
ت .ح س ، قَ''ا َلَ :جلَ ْس ' ُ َح َّدثَنَاَ عيَّاشٌ َ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَاْ ال ُج َري ِْريُّ َ ، ع ْن أَبِي ْال َعاَل ِءَ ، ع ِن اأْل َحْ نَ' ِ
'ف ب ِْن قَ ْي ٍ
ْ'ريُّ َ ، ح' َّدثَنَا أَبُو ْال َعاَل ِء ب ُْن
الص' َم ِد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبِيَ ، ح' َّدثَنَاْ ال ُج َري ِ
ُور ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد َّ
ق ب ُْن َم ْنص ٍ و َح َّدثَنِي إِ ْس َحا ُ
ب َو ْالهَ ْيئَ ِة
ش فَ َجا َء َر ُج ٌل َخ ِش ُن ال َّش َع ِر َوالثِّيَا ِ
ْت إِلَى َمإَل ٍ ِم ْن قُ َر ْي ٍ
سَ ح َّدثَهُ ْم ،قَا َلَ " :جلَس ُ ف ب َْن قَ ْي ٍ ير ، أَ َّن اأْل َحْ نَ َ ال ِّش ِّخ ِ
ي ُوض' ُع َعلَى َحلَ َم' ِة ثَ' ْد ِ 'ار َجهَنَّ َم ،ثُ َّم ي َ
ف يُحْ َمى َعلَ ْي' ِه فِي نَ' ِ ض' ٍ َحتَّى قَا َم َعلَ ْي ِه ْم فَ َس'لَّ َم ،ثُ َّم قَ''ا َل :بَ ِّش' ِر ْال َك''انِ ِز َ
ين بِ َر ْ
ض َكتِفِ' ِهَ ،حتَّى يَ ْخ' ُر َج ِم ْن َحلَ َم' ِة ثَ ْديِ' ِه يَتَ َز ْل' َزلُ ،ثُ َّم َولَّى
ُوض' ُع َعلَى نُ ْغ ِ أَ َح' ِد ِه ْمَ ،حتَّى يَ ْخ' ُر َج ِم ْن نُ ْغ ِ
ض َكتِفِ' ِه َوي َ
ت لَ'هُ :اَل أُ َرى ْالقَ ْ'و َم إِاَّل قَ' ْد َك ِرهُ'وا الَّ ِذي قُ ْل َ
ت، ْت إِلَيْ' ِه َوأَنَا اَل أَ ْد ِري َم ْن هُ' َو ،فَقُ ْل ُ
اريَ ٍة َوتَبِ ْعتُهُ َو َجلَس ُ
س إِلَى َس ِ فَ َجلَ َ
ون َش ْيئًا. قَا َل :إِنَّهُ ْم اَل يَ ْعقِلُ َ
عبداالعلی نے بیان کیا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے س''عید جری''ری
ٰ ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے
نے ابوالعالء یزید سے بیان کیا ‘ ان سے احنف بن قیس نے ‘ انہوں نے کہا کہ میں بیٹھا تھا( دوسری س''ند) اور ام''ام
بخاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ مجھ سے اسحاق بن منصور نے بی''ان کی''ا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے عبدالص''مد بن
عبدالوارث نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے سعید جری''ری
نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوالعالء بن شخیر نے بیان کیا ‘ ان سے احنف بن قیس نے بی''ان کی''ا کہ میں ق''ریش کی
ایک مجلس میں بیٹھا ہوا تھا۔ اتنے میں سخت بال ‘ موٹے کپڑے اور م'وٹی جھ'وٹی ح'الت میں ای'ک ش'خص آی'ا اور
کھڑے ہو کر سالم کیا اور کہا کہ خزانہ جمع ک'رنے وال'وں ک'و اس پتھ'ر کی بش'ارت ہ'و ج'و جہنم کی آگ میں تپای'ا
جائے گا اور اس کی چھاتی کی بھٹنی پر رکھ دیا جائے گا جو مونڈھے کی طرف سے پار ہو جائے گا۔ اس طرح وہ
www.islamicurdubooks.com 351
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پتھر برابر ڈھلکتا رہے گا۔ یہ کہہ کر وہ صاحب چلے گئے اور ایک ستون کے پاس ٹیک لگا کر بیٹھ گئے۔ میں بھی
ان کے ساتھ چال اور ان کے قریب بیٹھ گیا۔ اب تک مجھے یہ معلوم نہ تھا کہ یہ ک''ون ص'احب ہیں۔ میں نے ان س'ے
کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ کی بات قوم نے پسند نہیں کی۔ انہوں نے کہا یہ سب تو بیوقوف ہیں۔
حدیث نمبر1408 :
ْص ' ُر أُ ُح' دًا ؟ ،قَ''ا َل:
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم :يَا أَبَا َذرٍّ ، أَتُب ِ قَ''ا َل لِي َخلِيلِي :قَ''ا َل :قُ ْل ُ
تَ :م ْن َخلِيلُ ' َ
ك ؟ ،قَ''ا َل :النَّبِ ُّي َ
ت: ار َوأَنَا أُ َرى أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُرْ ِسلُنِي فِي َحا َج ٍة لَ''هُ ،قُ ْل ُ ت إِلَى ال َّش ْم ِ
س َما بَقِ َي ِم َن النَّهَ ِ فَنَظَرْ ُ
'ون ال ' ُّد ْنيَا ،اَل نَ َع ْم ،قَا َلَ :ما أُ ِحبُّ أَ َّن لِي ِم ْث َل أُ ُح ٍد َذهَبًا أُ ْنفِقُهُ ُكلَّهُ إِاَّل ثَاَل ثَةَ َدنَانِي َرَ ،وإِ َّن هَؤُاَل ِء اَل يَ ْعقِلُ َ
ون إِنَّ َما يَجْ َم ُع' َ
ين َحتَّى أَ ْلقَى هَّللا َ". َوهَّللا ِ اَل أَسْأَلُهُ ْم ُد ْنيَا َواَل أَ ْستَ ْفتِي ِه ْم َع ْن ِد ٍ
مجھ سے میرے خلیل نے کہا تھا میں نے پوچھا کہ آپ کے خلیل ک''ون ہیں؟ ج''واب دی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم اے ابوذر! کیا احد پہاڑ تو دیکھتا ہے۔ ابوذر رضی ہللا عنہ کا بی''ان تھ''ا کہ اس وقت میں نے س''ورج کی ط''رف
نظر اٹھا کر دیکھا کہ کتنا دن ابھی باقی ہے۔ کیونکہ مجھے( آپ کی بات سے) یہ خیال گزرا کہ آپ اپ''نے کس''ی ک''ام
کے لیے مجھے بھیجیں گے۔ میں نے ج''واب دی''ا کہ جی ہ''اں( اح''د پہ''اڑ میں نے دیکھ''ا ہے) آپ نے فرمای''ا کہ اگ''ر
میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو میں اس کے سوا دوست نہیں رکھتا کہ صرف تین دینار بچا کر باقی تم''ام ک''ا
تمام( ہللا کے راستے میں) دے ڈالوں( ابوذر رضی ہللا عنہ نے پھر فرمایا کہ) ان لوگوں ک''و کچھ معل''وم نہیں یہ دنی''ا
جمع کرنے کی فکر کرتے ہیں۔ ہرگز نہیں ہللا کی قس''م نہ میں ان کی دنی''ا ان س''ے مانگت''ا ہ''وں اور نہ دین ک''ا ک''وئی
تعالی سے جا ملوں۔
ٰ مسئلہ ان سے پوچھتا ہوں تاآنکہ میں ہللا
www.islamicurdubooks.com 352
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1409 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي قَيْسٌ َ ، ع ْن اب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ'ا َل:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،يَقُ''ولُ" :اَل َح َس' َد إِاَّل فِي ْاثنَتَي ِْنَ ،ر ُج' ٍ
'ل آتَ''اهُ هَّللا ُ َم' ااًل فَ َس'لَّطَهُ َعلَى هَلَ َكتِ' ِه فِي ي َ ْت النَّبِ َّ
َس ِمع ُ
ص َدقَ ِة:
الريَا ِء فِي ال َّ
اب ِّ
-6بَ ُ
باب :صدقہ میں ریاکاری کرنا
ين سورة البق''رة آية ص َدقَاتِ ُك ْم بِ ْال َمنِّ َواألَ َذى إِلَى قَ ْولِ ِه َوهَّللا ُ ال يَ ْه ِدي ْالقَ ْو َم ْال َكافِ ِر َ لِقَ ْولِ ِه :يَأَيُّهَا الَّ ِذ َ
ين آ َمنُوا ال تُب ِْطلُوا َ
ْس َعلَ ْي ِه َش ْي ٌءَ ،وقَا َل ِع ْك ِر َمةَُ :وابِ ٌل َمطَ ٌر َش ِدي ٌد َوالطَّلُّ النَّ َدى. ص ْلدًا لَي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ :
س َر ِ َ ،264وقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
تعالی نے فرمایا ہے کہ اے لوگو! جو ایمان ال چکے ہو اپنے ص''دقات ک''و احس''ان جت''ا ک''ر اور( جس نے
ٰ کیونکہ ہللا
تمہارا صدقہ لیا ہے اسے) ایذا دے کر برباد نہ کرو جیسے وہ شخص( اپنے صدقات برباد ک''ر دیت''ا ہے) ج''و لوگ''وں
تعالی کے ارش''اد اور
ٰ کو دکھانے کے لیے مال خرچ کرتا ہے اور ہللا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں التا( سے) ہللا
ہللا اپ'''نے منک'''روں ک'''و ہ'''دایت نہیں کرتا (ت'''ک)۔ ابن عب'''اس رض'''ی ہللا عنہم'''ا نے کہ'''ا کہ( ق'''رآن مجی'''د) میں
لفظ« صلدا» سے مراد صاف اور چکنی چیز ہے۔ عکرمہ رضی ہللا عنہ نے کہا( قرآن مجید میں) لفظ« واب''ل» س''ے
مراد زور کی بارش ہے اور لفظ« الطل» سے مراد شبنم اوس ہے۔
www.islamicurdubooks.com 353
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ب طَيِّ ٍ
ب: ص َدقَةً ِمنْ ُغلُ ٍ
ول َوالَ يَ ْقبَ ُل إِالَّ ِمنْ َك ْ
س ٍ اب الَ يَ ْقبَ ُل هَّللا ُ َ
-7بَ ُ
باب :ہللا پاک چوری کے مال میں سے خیرات نہیں قبول کرتا اور وہ صرف پاک کمائی سے
قبول کرتا ہے
ص َدقَ ٍة يَ ْتبَ ُعهَا أَ ًذى َوهَّللا ُ َغنِ ٌّي َحلِي ٌم سورة البقرة آية .263
ُوف َو َم ْغفِ َرةٌ َخ ْي ٌر ِم ْن َ
لِقَ ْولِ ِه :قَ ْو ٌل َم ْعر ٌ
کیونکہ ہللا پاک کا ارشاد ہے بھلی بات کرنا اور فقیر کی سخت باتوں کو معاف کر دینا اس صدقہ سے بہ''تر ہے جس
کے نتیجہ میں( اس شخص کو جسے صدقہ دیا گیا ہے) اذیت دی جائے کہ ہللا بڑا بےنیاز نہایت بردبار ہے۔
ب طَيِّ ٍ
ب: ص َدقَ ِة ِمنْ َك ْ
س ٍ اب ال َّ
-8بَ ُ
باب :حالل کمائی میں سے خیرات کرنا
ت َوأَقَ''ا ُموا َّ
الص'الةَ الص'الِ َحا ِ ار أَثِ ٍيم 276إِ َّن الَّ ِذ َ
ين آ َمنُوا َو َع ِملُ''وا َّ ت َوهَّللا ُ ال ي ُِحبُّ ُك َّل َكفَّ ٍ
ص َدقَا ِ
لِقَ ْولِ ِهَ :ويُرْ بِي ال َّ
ون 277سورة البقرة آية .277-276 ف َعلَ ْي ِه ْم َوال هُ ْم يَحْ َزنُ ََوآتَ ُوا ال َّز َكاةَ لَهُ ْم أَجْ ُرهُ ْم ِع ْن َد َربِّ ِه ْم َوال َخ ْو ٌ
تعالی کس''ی ناش''کرے
ٰ تعالی سود کو گھٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے اور ہللا
ٰ کیونکہ ہللا پاک کا ارشاد ہے کہ ہللا
گنہگار کو پسند نہیں کرتا۔ وہ لوگ جو ایمان الئے اور نیک عمل کئے ‘ نماز قائم کی اور ٰ
زکوۃ دی ‘ انہیں ان اعمال
کا ان کے پروردگار کے یہاں ثواب ملے گا اور نہ انہیں کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
حدیث نمبر1410 :
'ارَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي يرَ ، س ِم َع أَبَا النَّضْ ِرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ال'رَّحْ َم ِن هُ' َو اب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ' ٍ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمنِ ٍ
ق بِ َع' ْد ِل تَ ْم' َر ٍة ِم ْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن تَ َ
ص َّد َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ صالِ ٍ َ
احبِ ِه َك َما يُ َربِّي أَ َح ُد ُك ْم فَلُ َّوهُ َحتَّى تَ ُك َ
''ون ص ِ ب َواَل يَ ْقبَ ُل هَّللا ُ إِاَّل الطَّي َ
ِّبَ ،وإِ َّن هَّللا َ يَتَقَبَّلُهَا بِيَ ِمينِ ِه ،ثُ َّم يُ َربِّيهَا لِ َ ب طَيِّ ٍ َك ْس ٍ
ارَ ، ع ْن أَبِي
'ارَ ، وقَ''ا َلَ ورْ قَ''ا ُءَ : ع ِن اب ِْن ِدينَ''ارَ ، ع ْنَ س ' ِعي ِد ب ِْن يَ َس ' ٍ انَ ، ع ْن اب ِْن ِدينَ' ٍ 'ل"تَابَ َع' هُُ س 'لَ ْي َم ُ ِم ْث ' َل ْال َجبَ' ِ
www.islamicurdubooks.com 354
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َمَ ،و َر َواهُُ م ْس'لِ ُم ب ُْن أَبِي َم''رْ يَ َمَ و َز ْي' ُد ب ُْن أَ ْس'لَ َمَ ، و ُس'هَ ْي ٌل،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
هُ َر ْي َرةََ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن أَبِي َ
صالِ ٍ
ہم سے عبدہللا بن منیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے ابوالنضر سالم بن ابی امیہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ مجھ س''ے
عبدالرحمٰ ن بن عبدہللا بن دینار نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے وال''د نے ‘ ان س''ے ابوص''الح نے اور ان س''ے اب''وہریرہ
رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص حالل کمائی سے ای''ک کھج''ور کے براب''ر
تعالی اسے اپ'نے داہ''نے ہ''اتھ س''ے
ٰ تعالی صرف حالل کمائی کے صدقہ کو قبول کرتا ہے تو ہللا
ٰ صدقہ کرے اور ہللا
قبول کرتا ہے پھر صدقہ کرنے والے کے فائدے کے لیے اس میں زیادتی کرتا ہے۔ بالکل اسی ط''رح جیس''ے ک''وئی
اپنے جانور کے بچے کو کھال پال کر بڑھاتا ہے تاآنکہ اس کا ص''دقہ پہ''اڑ کے براب''ر ہ''و جات''ا ہے۔ عب''دالرحمٰ ن کے
ساتھ اس روایت کی متابعت سلیمان نے عبدہللا بن دینار کی روایت سے کی ہے اور ورق''اء نے ابن دین'ار س'ے کہ'ا ‘
ان سے سعید بن یسار نے ‘ ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے اور ان سے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اور
اس کی روایت مسلم بن ابی مریم ‘ زید بن اسلم اور س''ہیل نے ابوص''الح س''ے کی ‘ ان س'ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ
نے اور ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے۔
ص َدقَ ِة قَ ْب َل ال َّردِّ:
اب ال َّ
-9بَ ُ
باب :صدقہ اس زمانے سے پہلے کہ اس کا لینے واال کوئی باقی نہ رہے گا
حدیث نمبر1411 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ي َ ْت النَّبِ َّ
ب ، قَا َلَ :س ِمع ُ ارثَةَ ب َْن َو ْه ٍ ْتَ ح ِ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ م ْعبَ ُد ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ت ''و ِج ْئ َص َدقَتِ ِه فَاَل يَ ِج ُد َم ْن يَ ْقبَلُهَا ،يَقُو ُل ال َّر ُجلُ :لَ ْ ص َّدقُوا ،فَإِنَّهُ يَأْتِي َعلَ ْي ُك ْم َز َم ٌ
ان يَ ْم ِشي ال َّر ُج ُل بِ َ َو َسلَّ َم ،يَقُولُ" :تَ َ
س لَقَبِ ْلتُهَا ،فَأ َ َّما ْاليَ ْو َم فَاَل َحا َجةَ لِي بِهَا".بِهَا بِاأْل َ ْم ِ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے س''عید بن
خالد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے حارثہ بن وہب رض'ی ہللا عنہ س'ے س'نا ‘ انہ'وں نے فرمای'ا کہ میں نے
www.islamicurdubooks.com 355
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا تھا کہ صدقہ کرو ‘ ایک ایسا زمانہ بھی تم پر آنے واال ہے جب ای''ک ش''خص
اپنے مال کا صدقہ لے کر نکلے گا اور کوئی اسے قبول کرنے واال نہیں پائے گا۔
حدیث نمبر1412 :
الزنَا ِدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ال: ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا أَبُو ِّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
يضَ ،حتَّى يُ ِه َّم َربَّ ْال َم' ِ
'ال َم ْن يَ ْقبَ' ُل الس'ا َعةُ َحتَّى يَ ْكثُ' َر فِي ُك ُم ْال َم''ا ُل فَيَفِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَقُ''و ُم َّ
قَا َل النَّبِ ُّي َ
ضهُ َعلَ ْي ِه اَل أَ َر َ
ب لِي". ضهُ ،فَيَقُو َل الَّ ِذي يَع ِ
ْر ُ ص َدقَتَهَُ ،و َحتَّى يَع ِ
ْر َ َ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم س''ے ابوالزن''اد نے
بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا قیامت آنے سے پہلے مال و دولت کی اس قدر کثرت ہو جائے گی اور لوگ اس قدر مالدار ہو جائیں
ٰ
زک'وۃ ک''ون قب'ول ک'رے اور اگ'ر کس'ی ک'و دین'ا بھی گے کہ اس وقت صاحب مال کو اس کی فکر ہو گی کہ اس کی
چاہے گا تو اس کو یہ جواب ملے گا کہ مجھے اس کی حاجت نہیں ہے۔
حدیث نمبر1413 :
ان ب ُْن بِ ْش ٍرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو ُم َجا ِه' ٍدَ ، ح' َّدثَنَاُ م ِح' لُّ ب ُْن
اص ٍم النَّبِي ُل ، أَ ْخبَ َرنَاَ س ْع َد ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ول هَّللا ِ َ ت ِع ْن' َد َر ُس' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُُ " :ك ْن ُ َخلِيفَةَ الطَّائِ ُّي ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ع ِد َّ
ي ب َْن َحاتِ ٍمَ ر ِ
ط' ُع ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم :أَ َّما قَ ْ
يل ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ فَ َجا َءهُ َر ُجاَل ِن أَ َح ُدهُ َما يَ ْش ُكو ْال َع ْيلَةَ َواآْل َخ ُر يَ ْش ُكو قَ ْ
ط َع ال َّسبِ ِ
يرَ ،وأَ َّما ْال َع ْيلَ'ةُ فَ'إ ِ َّن َّ
الس'ا َعةَ اَل تَقُ''و ُم َحتَّى ك إِاَّل قَلِي ٌل َحتَّى تَ ْخ ُر َج ْال ِعي ُر إِلَى َم َّكةَ بِ َغي ِْر َخفِ ٍ يل فَإِنَّهُ اَل يَأْتِي َعلَ ْي َ ال َّسبِ ِ
ْس بَ ْينَ 'هُ َوبَ ْينَ 'هُ ِح َج''ابٌ َواَل تَرْ ُج َم' ٌ
'ان ص َدقَتِ ِه اَل يَ ِج ُد َم ْن يَ ْقبَلُهَا ِم ْنهُ ،ثُ َّم لَيَقِفَ َّن أَ َح ُد ُك ْم بَي َْن يَ َد ِ
ي هَّللا ِ لَي َ وف أَ َح ُد ُك ْم بِ َ
يَطُ َ
ك َمااًل فَلَيَقُ''ولَ َّن بَلَى ،ثُ َّم لَيَقُ''ولَ َّن أَلَ ْم أُرْ ِس'لْ إِلَ ْي' َ
ك َر ُس'واًل فَلَيَقُ''ولَ َّن بَلَى ،فَيَ ْنظُ' ُر َع ْن يُتَرْ ِج ُم لَهُ ،ثُ َّم لَيَقُولَ َّن لَهُ أَلَ ْم أُوتِ َ
www.islamicurdubooks.com 356
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
يَ ِمينِ ِه فَاَل يَ َرى إِاَّل النَّا َر ،ثُ َّم يَ ْنظُ ُر َع ْن ِش َمالِ ِه فَاَل يَ َرى إِاَّل النَّا َر ،فَ ْليَتَّقِيَ َّن أَ َح ُد ُك ُم النَّا َر َولَ ْو بِ ِش ِّ
ق تَ ْم َر ٍة ،فَ 'إ ِ ْن لَ ْم يَ ِج' ْد
فَبِ َكلِ َم ٍة طَيِّبَ ٍة".
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوعاصم نبیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں سعدان بن بش''یر
نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابومجاہد سعد طائی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے محل بن خلیفہ طائی نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا
کہ میں نے عدی بن حاتم طائی رضی ہللا عنہ س''ے س''نا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ میں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی
خدمت میں موجود تھا کہ دو شخص آئے ‘ ایک فقر و فاقہ کی شکایت لیے ہوئے تھ''ا اور دوس''رے ک'و راس''توں کے
غیر محفوظ ہونے کی شکایت تھی۔ اس پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہاں ت''ک راس''توں کے غ''یر
محفوظ ہونے کا تعلق ہے تو بہت جلد ایسا زم''انہ آنے واال ہے کہ جب ای''ک ق''افلہ مکہ س''ے کس''ی محاف''ظ کے بغ''یر
نکلے گا۔( اور اسے راستے میں کوئی خطرہ' نہ ہو گا) اور رہا فقر و فاقہ تو قی''امت اس وقت ت''ک نہیں آئے گی جب
تک( مال و دولت کی کثرت کی وجہ سے یہ حال نہ ہو جائے کہ) ایک شخص اپن''ا ص'دقہ لے ک''ر تالش ک''رے لیکن
تعالی کے درمیان کوئی پردہ نہ ہو گا اور نہ ترجمانی کے لیے ک''وئی ترجم''ان
ٰ کوئی اسے لینے واال نہ ملے۔ پھر ہللا
تعالی اس سے پوچھے گا کہ کیا میں نے تجھے دنیا میں مال نہیں دیا تھا؟ وہ کہے گ''ا کہ ہ''اں دی''ا تھ''ا۔
ٰ ہو گا۔ پھر ہللا
تعالی پوچھے گا کہ کی''ا میں نے ت'یرے پ''اس پیغم'بر نہیں بھیج''ا تھ''ا؟ وہ کہے گ''ا کہ ہ''اں بھیج'ا تھ''ا۔ پھ''ر وہ
ٰ پھر ہللا
شخص اپنے دائیں طرف دیکھے گا تو آگ کے سوا اور کچھ نظر نہیں آئے گا پھر بائیں طرف دیکھے گ''ا اور ادھر
بھی آگ ہی آگ ہو گی۔ پس تمہیں جہنم سے ڈرنا چاہیے خ''واہ ای''ک کھج''ور کے ٹک''ڑے ہی( ک''ا ص''دقہ ک''ر کے اس
سے اپنا بچاؤ کر سکو) اگر یہ بھی میسر نہ آ سکے تو اچھی بات ہی منہ سے نکالے۔
حدیث نمبر1414 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن وس'ىَ ر ِ َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِءَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو أُ َس'ا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي' ٍدَ ، ع ْن أَبِي بُ''رْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
الص ' َدقَ ِة ِم َن ال' َّ ْ
ب ،ثُ َّم اَل يَ ِج' ُد
'ذهَ ِ ان يَطُ ُ
وف ال َّر ُج' ُل فِي ِه بِ َّ اس َز َم ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَيَأتِيَ َّن َعلَى النَّ ِالنَّبِ ِّي َ
ال َو َك ْث َر ِة النِّ َسا ِء".
ُون ا ْم َرأَةً يَلُ ْذ َن بِ ِه ِم ْن قِلَّ ِة الرِّ َج ِ أَ َحدًا يَأْ ُخ ُذهَا ِم ْنهَُ ،ويُ َرى ال َّر ُج ُل ْال َو ِ
اح ُد يَ ْتبَ ُعهُ أَرْ بَع َ
www.islamicurdubooks.com 357
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ( حماد بن اسامہ) نے بیان کیا ‘ انہ''وں نے کہ''ا
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ نے کہ نبی ک''ریم ص''لی
ٰ ہم سے برید بن عبدہللا نے ‘ ان سے ابوبردہ نے اور ان سے
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ضرور ایک زمانہ ایسا آ جائے گ''ا کہ ای''ک ش''خص س''ونے ک''ا ص''دقہ لے ک''ر
نکلے گا لیکن کوئی اسے لینے واال نہیں ملے گا اور یہ بھی ہو گا کہ ایک مرد کی پناہ میں چ''الیس چ''الیس ع''ورتیں
ہو جائیں گی کیونکہ مردوں کی کمی ہو جائے گی اور عورتوں کی زیادتی ہو گی۔
حدیث نمبر1415 :
'ان ْال َح َك ُم هُ' َو اب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ْالبَ ْ
ص' ِريُّ َ ، ح' َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنُ س'لَ ْي َم َ
ان، َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َس' ِعي ٍدَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم' ِ
الص' َدقَ ِة ُكنَّا نُ َحا ِم' لُ ،فَ َج''ا َء َر ُج' ٌل فَتَ َ
ص' َّد َ
ق َع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْن أَبِي َم ْسعُو ٍدَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :لَ َّما نَ َزلَ ْ
ت آيَةُ َّ
ت :الَّ ِذ َ
ين اع هَ' َذا ،فَنَ' َزلَ ِ اع ،فَقَ''الُوا :إِ َّن هَّللا َ لَ َغنِ ٌّي َع ْن َ
ص' ِ ص' ٍ
ق بِ َ ير ،فَقَالُواُ :م' َرائِيَ ،و َج''ا َء َر ُج' ٌل فَتَ َ
ص' َّد َ بِ َش ْي ٍء َكثِ ٍ
ون إِال ُج ْه َدهُ ْم سورة التوبة آية ."79 ت َوالَّ ِذ َ
ين ال يَ ِج ُد َ ص َدقَا ِ ين ِم َن ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ين فِي ال َّ ون ْال ُمطَّ ِّو ِع َ
يَ ْل ِم ُز َ
ٰ
بصری نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ہم سے ابوقدامہ عبیدہللا بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوالنعمان حکم بن عبدہللا
شعبہ بن حجاج' نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان اعمش نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے ابومسعود انصاری رضی
www.islamicurdubooks.com 358
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا عنہ نے فرمایا کہ جب آیت صدقہ ن'ازل ہ'وئی ت'و ہم ب'وجھ ڈھونے ک'ا ک'ام کی'ا ک'رتے تھے( ت'اکہ اس ط'رح ج'و
مزدوری ملے اسے صدقہ کر دیا جائے) اسی زمانہ میں ایک شخص(عب''دالرحمٰ ن بن ع''وف) آی''ا اور اس نے ص''دقہ
کے ط'ور پ'ر ک'افی چ'یزیں پیش کیں۔ اس پ'ر لوگ'وں نے یہ کہن'ا ش'روع کی'ا کہ یہ آدمی ریاک'ار' ہے۔ پھ'ر ای'ک اور
شخص( ابوعقیل نامی) آیا اور اس نے صرف ایک صاع کا صدقہ کیا۔ اس کے ب''ارے میں لوگ''وں نے یہ کہہ دی''ا کہ
تعالی کو ایک صاع صدقہ کی کیا حاجت ہے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی « الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين في
ٰ ہللا
الصدقات والذين ال يجدون إال جهدهم» وہ لوگ جو ان مومنوں پر عیب لگاتے ہیں جو ص''دقہ زی''ادہ دی''تے ہیں اور ان
پر بھی جو محنت سے کما کر التے ہیں۔(اور کم صدقہ کرتے ہیں) آخر تک۔
حدیث نمبر1416 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ،
اريِّ َ ر ِ قَ ، ع ْن أَبِي َم ْس 'عُو ٍد اأْل َ ْن َ
ص' ِ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنَ شقِي ٍ
ُص'يبُ ْال ُم' َّد،
وق فَتَ َحا َم' َل فَي ِ ق أَ َح' ُدنَا إِلَى ُّ
الس' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا أَ َم َرنَا بِال َّ
ص َدقَ ِة ا ْنطَلَ' َ قَا َلَ " :كان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْض ِه ُم ْاليَ ْو َم لَ ِمائَةَ أَ ْل ٍ
ف". َوإِ َّن لِبَع ِ
یحیی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ،ان سے
ٰ ہم سے سعید بن
'الی عنہ نے کہ''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے جب
شقیق نے اور ان سے ابومسعود انص''اری رض''ی ہللا تع' ٰ
ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا تو ہم میں سے بہت سے بازار جا کر بوجھ اٹھانے کی م''زدوری ک''رتے اور اس ط''رح
ایک مد( غلہ یا کھجور وغیرہ) حاصل کرتے۔( جسے صدقہ کر دیتے) لیکن آج ہم میں سے بہت سوں کے پاس الکھ
الکھ( درہم یا دینار) موجود ہیں۔
حدیث نمبر1417 :
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َم ْعقِ ٍل ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ع' ِد َّ
ي ب َْن بَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ" :اتَّقُوا' النَّا َر َولَ ْو بِ ِش ِّ
ق تَ ْم َر ٍة". ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :س ِمع ُ
َحاتِ ٍمَ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 359
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے ابواس''حاق عم''رو بن عب''دہللا
سبیعی نے کہا کہ میں نے عبدہللا بن معقل سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے عدی بن حاتم رضی ہللا عنہ سے س''نا
‘ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے سنا کہ جہنم سے بچو اگرچہ کھج''ور ک''ا ای''ک
ٹکڑا دے کر ہی سہی( مگر ضرور صدقہ کر کے دوزخ کی آگ سے بچنے کی کوشش کرو)۔
حدیث نمبر1418 :
'ر ب ِْن الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي بَ ْك' َِح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
ان لَهَا تَسْأَلُ ،فَلَ ْم تَ ِج ْد ِع ْن ِدي َش ' ْيئًا ت ا ْم َرأَةٌ َم َعهَا ا ْبنَتَ ِ
تَ " :د َخلَ ِض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ َح ْز ٍمَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َغ ْي َر تَ ْم َر ٍة فَأ َ ْعطَ ْيتُهَا إِيَّاهَا ،فَقَ َس' َم ْتهَا بَي َْن ا ْبنَتَ ْيهَا َولَ ْم تَأْ ُك''لْ ِم ْنهَا ثُ َّم قَ''ا َم ْ
ت فَ َخ' َر َج ْ
ت ،فَ' َد َخ َل النَّبِ ُّي َ
َو َسلَّ َم َعلَ ْينَا فَأ َ ْخبَرْ تُهُ ،فَقَا َلَ :م ِن ا ْبتُلِ َي ِم ْن هَ ِذ ِه ْالبَنَا ِ
ت بِ َش ْي ٍء ُك َّن لَهُ ِس ْترًا ِم َن النَّ ِ
ار".
ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خ'بر دی ‘ کہ'ا کہ ہمیں معم'ر نے زہ'ری س'ے
خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن ابی بکر بن ح''زم نے بی''ان کی'ا ‘ ان س'ے ع'روہ بن زب'یر نے اور ان
سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ ایک عورت اپنی دو بچیوں کو لیے م''انگتی ہ''وئی آئی۔ م''یرے پ''اس ای''ک کھج''ور
کے سوا اس وقت اور کچھ نہ تھا میں نے وہی دے دی۔ وہ ایک کھجور اس نے اپنی دونوں بچیوں میں تقسیم کر دی
اور خود نہیں کھائی۔ پھر وہ اٹھی اور چلی گئی۔ اس کے بعد نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تش''ریف الئے ت''و میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کا حال بیان کیا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ جس نے ان بچی''وں کی وجہ
سے خود کو معمولی سی بھی تکلیف میں ڈاال تو بچیاں اس کے لیے دوزخ سے بچاؤ کے لیے آڑ بن جائیں گی۔
ص َدقَ ِة أَ ْف َ
ض ُل: اب أَ ُّ
ي ال َّ -11بَ ُ
باب :تندرستی اور مال کی خواہش کے زمانہ میں صدقہ دینے کی فضیلت
www.islamicurdubooks.com 360
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1419 :
'اعَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو ُزرْ َع' ةََ ، ح' َّدثَنَا أَبُو ْ وس'ى ب ُْن إِ ْس' َما ِعي َلَ ، ح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ْال َو ِ
اح' ِدَ ، ح' َّدثَنَاُ ع َم''ا َرةُ ب ُْن القَ ْعقَ' ِ َح' َّدثَنَاُ م َ
الص' َدقَ ِة أَ ْع َ
ظ ُم َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''ا َل :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،أَيُّ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :جا َء َر ُج ٌل إِلَى النَّبِ ِّي َ
هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ت ص ِحي ٌح َش ِحيحٌ ،تَ ْخ َشى ْالفَ ْق َر َوتَأْ ُم ُل ْال ِغنَىَ ،واَل تُ ْم ِه' ُل َحتَّى إِ َذا بَلَ َغ ِ
ت ْالح ُْلقُ''و َم ،قُ ْل َ ت َ ق َوأَ ْن َ أَجْ رًا ؟ قَا َل :أَ ْن تَ َ
ص َّد َ
ان لِفُاَل ٍن".
لِفُاَل ٍن َك َذاَ ،ولِفُاَل ٍن َك َذاَ ،وقَ ْد َك َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زی''اد نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے عم''ارہ بن
ٰ ہم سے
قعقاع نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اب''وزرعہ نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا
کہ ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت میں حاض''ر ہ''وا اور کہ''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا! کس ط''رح کے
صدقہ میں سب سے زیادہ ثواب ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس صدقہ میں جسے تم صحت کے س''اتھ
بخل کے باوجود کرو۔ تمہیں ایک طرف تو فقیری ک''ا ڈر ہ''و اور دوس''ری ط''رف مال''دار بن''نے کی تمن''ا اور امی''د ہ''و
اور( اس صدقہ خیرات میں) ڈھیل نہ ہونی چاہیے کہ جب جان حلق تک آ جائے تو اس وقت ت''و کہ''نے لگے کہ فالں
کے لیے اتنا اور فالں کے لیے اتنا حاالنکہ وہ تو اب فالں کا ہو چکا۔
اب:
11م -بَ ٌ
www.islamicurdubooks.com 361
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر1420 :
ض'' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْن فِ َرا ٍ
سَ ، ع ِن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ك لُحُوقًا ؟ قَ''ا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَيُّنَا أَ ْس َر ُ
ع بِ ' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قُ ْل َن لِلنَّبِ ِّي َ َع ْنهَا" ،أَ َّن بَع َ َ
ْض أ ْز َو ِ
اج النَّبِ ِّي َ
ت طُ''و َل يَ' ِدهَا َّ
الص' َدقَةُ، ت َس' ْو َدةُ أَ ْ
ط' َولَه َُّن يَ'دًا ،فَ َعلِ ْمنَا بَ ْع' ُد أَنَّ َما َك''انَ ْ صبَةً يَ' ْ'ذ َر ُعونَهَا فَ َك''انَ ْ أَ ْ
ط َولُ ُك َّن يَدًا ،فَأ َ َخ ُذوا قَ َ
ت أَ ْس َر َعنَا لُحُوقًا بِ ِهَ ،و َكانَ ْ
ت تُ ِحبُّ ال َّ
ص َدقَةَ". َو َكانَ ْ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوع''وانہ وض''اح یش''کری نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ف''راس بن
ٰ ہم سے
یحیی نے ان سے شعبی نے ،ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
ٰ
وسلم کی بعض بیویوں نے آپ صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے پوچھ''ا کہ س''ب س''ے پہلے ہم میں آخ''رت میں آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم سے کون جا کر ملے گی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جس کا ہاتھ سب سے زیادہ لمب'ا ہ'و گ''ا۔ اب
ہم نے لکڑی سے ناپنا شروع کر دیا تو سودہ رضی ہللا عنہا سب سے لمبے ہ''اتھ والی نکلیں۔ ہم نے بع''د میں س''مجھا
کہ لمبے ہاتھ والی ہونے سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مراد صدقہ زیادہ ک''رنے والی س''ے تھی۔ اور س''ودہ رض''ی
ہللا عنہا ہم سب سے پہلے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے جا ک''ر ملیں ‘ ص''دقہ کرن''ا آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و
بہت محبوب تھا۔
www.islamicurdubooks.com 362
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص َدقَ ِة ال ِّ
س ِّر: اب َ
-13بَ ُ
باب :چھپ کر خیرات کرنا افضل ہے
ص' َدقَ ٍة فَأ َ ْخفَاهَا َحتَّى اَل تَ ْعلَ َم ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َو َر ُج' ٌل تَ َ
ص' َّد َ
ق بِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ :ع ِن النَّبِ ِّي َ َوقَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ت فَنِ ِع َّما ِه َي َوإِ ْن تُ ْخفُوهَا َوتُ ْؤتُوهَا ْالفُقَ' َرا َء فَهُ' َو َخ ْي' ٌر لَ ُك ْم س''ورة صنَ َع ْ
ت يَ ِمينُهُ َوقَ ْولِ ِه :إِ ْن تُ ْب ُدوا ال َّ
ص َدقَا ِ ِش َمالُهُ َما َ
البقرة آية .271
اور ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے روایت کی''ا کہ ای''ک ش''خص نے ص''دقہ کی''ا اور
تع'الی نے
ٰ اسے اس طرح چھپایا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خ'رچ کی'ا ہے اور ہللا
فرمایا اگر تم صدقہ کو ظ'اہر ک'ر دو ت'و یہ بھی اچھ'ا ہے اور اگ'ر پوش'یدہ ط'ور پ'ر دو اور دو فق'راء ک'و ت'و یہ بھی
تمہارے لیے بہتر ہے اور تمہارے گناہ مٹا دے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو ہللا اس سے پوری طرح خبردار ہے۔
ق َعلَى َغنِ ٍّي َوه َُو الَ يَ ْعلَ ُم: اب إِ َذا ت َ
َص َّد َ -14بَ ُ
باب :اگر العلمی میں کسی نے مالدار کو صدقہ دے دیا ( تو اس کو ثواب مل جائے گا )
حدیث نمبر1421 :
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،أَ َّن َر ُس 'و َل
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ َ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا أَبُو ِّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ص 'بَحُوا ق ،فَأ َ ْ
ار ٍ
ض َعهَا فِي يَ ِد َس ' ِ ص َدقَتِ ِه فَ َو َ
ص َدقَ ٍة ،فَ َخ َر َج بِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :قَا َل َر ُجلٌ :أَل َتَ َ
ص َّدقَ َّن بِ َ هَّللا ِ َ
ص َدقَتِ ِه فَ َو َ
ض' َعهَا فِي يَ' َديْ َزانِيَ' ٍة، ص َدقَ ٍة ،فَ َخ َر َج بِ َ ك ْال َح ْم ُد أَل َتَ َ
ص َّدقَ َّن بِ َ ق ،فَقَا َل :اللَّهُ َّم لَ َ ق َعلَى َس ِ
ار ٍ ص ِّد َ يَتَ َح َّدثُ َ
ون تُ ُ
ص'' َدقَتِ ِه
ص َدقَ ٍة ،فَ َخ َر َج بِ َ ك ْال َح ْم ُد َعلَى َزانِيَ ٍة أَل َتَ َ
ص َّدقَ َّن بِ َ ق اللَّ ْيلَةَ َعلَى َزانِيَ ٍة ،فَقَا َل :اللَّهُ َّم لَ َ
ص ِّد َ فَأَصْ بَحُوا' يَتَ َح َّدثُ َ
ون تُ ُ
قَ ،و َعلَى َزانِيَ ' ٍة، ار ٍك ْال َح ْم ُد َعلَى َس ' ِ ق َعلَى َغنِ ٍّي ،فَقَا َل :اللَّهُ َّم لَ َ ون تُ ُ
ص ِّد َ ض َعهَا فِي يَ َديْ َغنِ ٍّي ،فَأَصْ بَحُوا يَتَ َح َّدثُ َ فَ َو َ
ف َع ْن َس ِرقَتِ ِهَ ،وأَ َّما ال َّزانِيَةُ فَلَ َعلَّهَا أَ ْن تَ ْس''تَ ِع َّ
ف ق فَلَ َعلَّهُ أَ ْن يَ ْستَ ِع َّ
ار ٍك َعلَى َس ِ َو َعلَى َغنِ ٍّي ،فَأُتِ َي فَقِي َل لَهُ :أَ َّما َ
ص َدقَتُ َ
طاهُ هَّللا ُ". ق ِم َّما أَ ْع َ
َع ْن ِزنَاهَاَ ،وأَ َّما ْال َغنِ ُّي فَلَ َعلَّهُ يَ ْعتَبِ ُر فَيُ ْنفِ ُ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ‘ ان سے اعرج
نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ای''ک ش''خص نے( ب''نی
www.islamicurdubooks.com 363
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اسرائیل میں سے) کہا کہ مجھے ضرور صدقہ(آج رات) دین''ا ہے۔ چن''انچہ وہ اپن''ا ص''دقہ لے ک''ر نکال اور( ن''اواقفی
سے) ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا۔ صبح ہوئی تو لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ آج رات کسی نے چور ک''و ص''دقہ
دے دیا۔ اس شخص نے کہا کہ اے ہللا! تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے۔( آج رات) میں پھر ض''رور ص'دقہ ک''روں گ''ا۔
چنانچہ وہ دوبارہ صدقہ لے کر نکال اور اس مرتبہ ایک فاحشہ کے ہاتھ میں دے آیا۔ جب صبح ہوئی ت'و پھ''ر لوگ'وں
میں چرچا' ہوا کہ آج رات کسی نے فاحشہ عورت کو صدقہ دے دیا۔ اس شخص نے کہا اے ہللا! تم''ام تعری''ف ت''یرے
ہی لیے ہے ‘ میں زانیہ کو اپنا صدقہ دے آیا۔ اچھا آج رات پھر ض''رور ص''دقہ نک''الوں گ''ا۔ چن''انچہ اپن''ا ص''دقہ ل''یے
ہوئے وہ پھر نکال اور اس مرتبہ ایک مالدار کے ہاتھ پر رکھ دیا۔ صبح ہوئی تو لوگوں کی زبان پر ذکر تھا کہ ای''ک
مال'''دار ک'''و کس'''ی نے ص'''دقہ دے دی'''ا ہے۔ اس ش'''خص نے کہ'''ا کہ اے ہللا! حم'''د ت'''یرے ہی ل'''یے ہے۔ میں اپن'''ا
تعالی کی طرف سے) بتایا گیا کہ جہاں تک چ''ور کے
ٰ صدقہ( العلمی سے) چور ‘ فاحشہ اور مالدار کو دے آیا۔( ہللا
ہاتھ میں صدقہ چلے جانے کا سوال ہے۔ ت''و اس میں اس ک''ا امک''ان ہے کہ وہ چ''وری س''ے رک ج''ائے۔ اس''ی ط''رح
فاحشہ کو صدقہ کا مال مل جانے پر اس کا امکان ہے کہ وہ زنا سے رک جائے اور مالدار کے ہ''اتھ میں پ''ڑ ج''انے
کا یہ فائدہ ہے کہ اسے عبرت ہو اور پھر جو ہللا عزوجل نے اسے دیا ہے ‘ وہ خرچ کرے۔
ُفَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َرائِي ُلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو ْال ُج َوي ِْريَ' ِة ، أَ َّنَ مع َْن ب َْن يَ ِزي َدَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ َح َّدثَ'هُ ،قَ''ا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
'ان أَبِيت إِلَ ْي ' ِهَ ،و َك' َ ي فَأ َ ْن َك َحنِيَ ،و َخ َ
اص ' ْم ُ ب َعلَ َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَاَ ،وأَبِيَ ،و َجدِّيَ ،و َخطَ َْت َرسُو َل هَّللا ِ َ "بَايَع ُ
'ذتُهَا فَأَتَ ْيتُ'هُ بِهَ'ا ،فَقَ'ا َلَ :وهَّللا ِ َما إِيَّا َ
ك ت فَأ َ َخ ْ ُ'ل فِي ْال َم ْس' ِج ِد فَ ِج ْئ ُ
ض' َعهَا ِع ْن' َد َرج ٍ
ق بِهَا فَ َو َ يَ ِزي ُد أَ ْخ َر َج َدنَانِي َر يَتَ َ
ص َّد ُ
ك َما أَ َخ ْذ َ
ت يَا َمع ُْن". ْت يَا يَ ِزي ُد َولَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :لَ َ
ك َما نَ َوي َ ُول هَّللا ِ َ
ص ْمتُهُ إِلَى َرس ِ أَ َر ْد ُ
ت فَ َخا َ
ہم س''ے محم''د بن یوس''ف فری''ابی نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم اس''رائیل بن ی''ونس نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے
ابوجویریہ( حطان بن خفاف)' نے بیان کیا کہ معن بن یزید نے ان سے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے اور میرے
www.islamicurdubooks.com 364
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
والد اور دادا( اخفش بن حبیب) نے رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس'لم کے ہ''اتھ پ'ر بیعت کی تھی۔ آپ نے م''یری منگ'نی
بھی کرائی اور آپ ہی نے نکاح بھی پڑھایا تھا اور میں آپ کی خدمت میں ایک مقدمہ لے کر حاض''ر ہ'وا تھ''ا۔ وہ یہ
کہ میرے والد یزید نے کچھ دینار خیرات کی نیت سے نکالے اور ان کو انہوں نے مسجد میں ایک شخص کے پ''اس
رکھ دیا۔ میں گیا اور میں نے ان کو اس سے لے لیا۔ پھر جب میں انہیں لے کر والد ص''احب کے پ''اس آی''ا ت''و انہ''وں
نے فرمایا کہ قسم ہللا کی میرا ارادہ تجھے دینے کا نہیں تھا۔ یہی مقدمہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت
میں لے کر حاضر ہوا اور آپ نے یہ فیصلہ دیا کہ دیکھو یزید جو تم نے نیت کی تھی اس کا ثواب تمہیں مل گیا اور
معن! جو تو نے لے لیا وہ اب تیرا ہو گیا۔
www.islamicurdubooks.com 365
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
لیکن اس نے یہ جواب دیا کہ میں ہللا سے ڈرتا ہوں ‘ وہ انسان جو صدقہ کرے اور اسے اس درجہ چھپائے کہ بائیں
ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو کہ داہنے ہاتھ نے کیا خ''رچ کی''ا اور وہ ش''خص ج''و ہللا ک'و تنہ'ائی میں ی''اد ک'رے اور اس کی
آنکھیں آنسوؤں سے بہنے لگ جائیں۔
حدیث نمبر1424 :
ارثَ'''ةَ ب َْن َو ْه ٍ
ب َح''' َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال َجعْ''' ِد ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش''' ْعبَةُ ، قَ'''ا َل :أَ ْخبَ''' َرنِيَ م ْعبَ''' ُد ب ُْن َخالِ''' ٍد ، قَ'''ا َلَ :س''' ِمع ُ
ْتَ ح ِ
ص' َّدقُوا ،فَ َس'يَأْتِي َعلَ ْي ُك ْم َز َم' ٌ
'ان ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،يَقُ''ولُ" :تَ َ ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولَُ :س' ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ يَ ر ِ ْال ُخ َزا ِع َّ
ك ،فَأ َ َّما ْاليَ ْو َم فَاَل َحا َجةَ لِي فِيهَا".
س لقَبِ ْلتُهَا ِم ْن َ
ت بِهَا بِاأْل َ ْم ِ ص َدقَتِ ِه ،فَيَقُو ُل ال َّر ُج ُل لَ ْو ِج ْئ َ
يَ ْم ِشي ال َّر ُج ُل بِ َ
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ‘ کہا کہ مجھے معبد بن خالد نے خبر دی ‘ کہ''ا کہ
میں نے حارثہ بن وہب خزاعی رضی ہللا عنہ سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے
سنا ‘ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ صدقہ کیا کرو پس عنقریب ای''ک ایس''ا زم''انہ آنے واال ہے جب آدمی اپن''ا
صدقہ لے کر نکلے گا( کوئی اسے قبول کر لے مگر جب وہ کسی کو دے گا ت''و وہ) آدمی کہے گ''ا کہ اگ''ر اس''ے تم
کل الئے ہوتے تو میں لے لیتا لیکن آج مجھے اس کی حاجت نہیں رہی۔
www.islamicurdubooks.com 366
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1425 :
ض' َي هَّللا ُ
قَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
قَ ، ع ْنَ م ْس'رُو ٍ
ورَ ، ع ْنَ ش'قِي ٍ ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةََ ، ح' َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ص' ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
'ان لَهَا أَجْ ُرهَا
ت ْال َمرْ أَةُ ِم ْن طَ َع ِام بَ ْيتِهَا َغ ْي' َر ُم ْف ِس ' َد ٍة َك' َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أَ ْنفَقَ ِ
ت :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنهَا ،قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 367
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور جو شخص خیرات کرے کہ خود محتاج ہ'و ج'ائے ی'ا اس کے ب''ال بچے محت''اج ہ'وں( ت''و ایس''ی خ'یرات درس'ت
نہیں) اسی طرح اگر قرضدار ہو تو صدقہ اور آزادی اور ہبہ پر قرض ادا کرنا مقدم ہو گا اور اس ک''ا ص''دقہ اس پ''ر
پھیر دیا جائے گا اور اس کو یہ درست نہیں کہ( قرض نہ ادا کرے اور خیرات دے کر) لوگوں( قرض خواہ''وں) کی
رقم تباہ کر دے اور نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ج''و ش''خص لوگ''وں ک''ا م''ال( بط''ور ق''رض) تل''ف
کرنے( یعنی نہ دینے) کی نیت سے لے تو ہللا اس کو برباد کر دے گا۔ البتہ اگر صبر اور تکلیف اٹھانے میں مشہور
ہو تو اپنی خاص حاجت پر( فقیر کی حاجت کو) مقدم کر سکتا ہے۔ جیسے ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ نے اپنا سارا
مال خیرات میں دے دیا اور اسی طرح انصار نے اپنی ضرورت پر مہاجرین کی ضروریات ک''و مق''دم کی''ا۔ اور ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مال کو تباہ کرنے سے منع فرمایا ہے تو جب اپنا مال تباہ کرنا منع ہوا تو پرائے لوگوں
کا مال تباہ کرنا کس''ی ط''رح س'ے ج''ائز نہ ہ''و گ''ا۔ اور کعب بن مال''ک نے( ج''و جن''گ تب'وک س''ے پیچھے رہ گ'ئے
تھے) عرض کی یا رسول ہللا! میں اپنی توبہ کو اس طرح پورا کرتا ہوں کہ اپنا سارا مال ہللا اور رس''ول پ''ر تص''دق
کر دوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں کچھ تھوڑا مال رہنے بھی دے وہ تیرے ح''ق میں بہ''تر ہے۔ کعب
نے کہا بہت خوب میں اپنا خیبر کا حصہ رہنے دیتا ہوں۔
حدیث نمبر1426 :
ب ، أَنَّهُ َس' ِم َع أَبَا 'ريِّ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ س' ِعي ُد ب ُْن ْال ُم َس'يِّ ِ سَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ ان ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا َِ ، ع ْن يُ''ونُ َ
َح' َّدثَنَاَ ع ْب' َد ُ
'ر ِغنًى َوا ْب' َد ْأ بِ َم ْن
'ان َع ْن ظَ ْه' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ''ا َلَ " :خ ْي' ُر َّ
الص' َدقَ ِة َما َك' َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َهُ َر ْي َرةَ َر ِ
تَعُولُ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عب''دہللا بن مب''ارک نے خ''بر دی ‘ انہیں ی'ونس نے ،انہیں زہ''ری نے ،انہ''وں
نے کہا مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی ‘ انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا کہ ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ
وس''لم نے فرمای''ا بہ''ترین خ''یرات وہ ہے جس کے دی''نے کے بع''د آدمی مال''دار رہے۔ پھ''ر ص''دقہ پہلے انہیں دو ج''و
تمہاری زیر پرورش ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 368
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1427 :
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح' َّدثَنَاِ ه َش'ا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ح ِك ِيم ب ِْن ِح' َز ٍامَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هَُ ،ع ِن
حدیث نمبر1428 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بِهَ َذا. َو َع ْنُ وهَ ْي ٍ
اور وہیب نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام نے اپنے والد سے بیان کیا ‘ ان سے ابوہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے اور ان س''ے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایسا ہی بیان فرمایا۔
حدیث نمبر1429 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل: ان ، قَا َلَ :ح' َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي' ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
'كَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم .ح و َح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْس 'لَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ' ٍ ْت النَّبِ َّ
ي َ َس ' ِمع ُ
ف، الص' َدقَةََ ،والتَّ َع ُّف َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ''ا َل َوهُ' َو َعلَى ْال ِم ْنبَ' ِ
'رَ " :و َذ َك' َر َّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ ُع َم َر َر ِ
َو ْال َمسْأَلَةَ ْاليَ ُد ْالع ُْليَا َخ ْي ٌر ِم َن ْاليَ ِد ال ُّس ْفلَى ،فَ ْاليَ ُد ْالع ُْليَا ِه َي ْال ُم ْنفِقَةَُ ،وال ُّس ْفلَى ِه َي السَّائِلَةُ".
www.islamicurdubooks.com 369
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے ای''وب نے ‘ ان س''ے ن''افع نے اور
ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا۔( دوس''ری س''ند) اور ہم س''ے
عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ‘ ان سے مالک نے ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا نے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب کہ آپ منبر پر تشریف رکھ''تے تھے۔ آپ نے ص''دقہ اور کس''ی کے
سامنے ہاتھ نہ پھیالنے کا اور دوسروں سے مانگنے ک''ا ذک''ر فرمای''ا اور فرمای''ا کہ اوپ''ر واال ہ''اتھ نیچے والے ہ''اتھ
سے بہتر ہے۔ اوپر کا ہاتھ خرچ' کرنے والے کا ہے اور نیچے کا ہاتھ مانگنے والے کا۔
www.islamicurdubooks.com 370
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وسلم گھر میں تشریف لے گئے۔ تھوڑی دیر بعد باہر تشریف لے آئے۔ اس پر میں نے پوچھا یا کس''ی اور نے پوچھ''ا
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں گھر کے اندر صدقہ کے سونے کا ای''ک ٹک''ڑا چھ''وڑ آی''ا تھ''ا مجھے یہ
بات پسند نہیں آئی کہ اسے تقسیم کئے بغیر رات گزاروں پس میں نے اس کو بانٹ دیا۔
حدیث نمبر1432 :
اح ِدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بُرْ َدةََ ، ح َّدثَنَا أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن أَبِي
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
الس'ائِ ُل أَ ْو طُلِبَ ْ
ت إِلَ ْي' ِه ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم إِ َذا َج''ا َءهُ َّ ان َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ ُمو َسىَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما َشا َء". ضي هَّللا ُ َعلَى لِ َس ِ
ان نَبِيِّ ِه َ َحا َجةٌ ،قَا َل :ا ْشفَعُوا تُ ْؤ َجرُواَ ،ويَ ْق ِ
www.islamicurdubooks.com 371
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اب''وبردہ بن
ٰ ہم سے
'ی نے بی''ان کی''ا ‘ اور ان س''ے ان کے ب''اپ
عب''دہللا بن ابی ب''ردہ نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اب''وبردہ بن ابی موس' ٰ
ابوموسی نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لمکے پ''اس اگ''ر ک''وئی م''انگنے واال آت''ا ی''ا آپ ص''لی ہللا علیہ
ٰ
وسلم کے سامنے کوئی حاجت پیش کی جاتی تو آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ص''حابہ ک''رام س''ے فرم''اتے کہ تم س''فارش
کرو کہ اس کا ثواب پاؤ گے اور ہللا پاک اپنے نبی کی زبان سے جو فیصلہ چاہے گا وہ دے گا۔
حدیث نمبر1433 :
ص َي هَّللا ُ َعلَي ِ
ْك. ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةََ ، ع ْنَ ع ْب َدةََ ، وقَا َل :اَل تُحْ ِ
صي فَيُحْ ِ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ اور ان سے عبدہ نے یہی حدیث روایت کی کہ گننے نہ لگ جانا ورنہ پھ''ر
ہللا بھی تجھے گن گن کر ہی دے گا۔
ستَطَا َع:
ص َدقَ ِة فِي َما ا ْ
اب ال َّ
-22بَ ُ
باب :جہاں تک ہو سکے خیرات کرنا
www.islamicurdubooks.com 372
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1434 :
ْج،
َّاج ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ِن اب ِْن ُج' َري ٍ ْج . ح و َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد ال 'ر ِ
َّح ِيمَ ، ع ْنَ حج ِ َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
ت أَبِي بَ ْك ٍرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما، الزبَي ِْر أَ ْخبَ َرهَُ ،ع ْن أَ ْس َما َء بِ ْن ِ
قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َكةََ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ
ض َي هَّللا ُ شَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل ُع َم ُر َر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ت أَنَا أَحْ فَظُ'هَُ ،ك َما قَ''ا َل ،قَ''ا َل :إِنَّ َ
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َع ِن ْالفِ ْتنَ' ِة ،قَ''ا َل :قُ ْل ُ
ُول هَّللا ِ َ َع ْنهُ" :أَ ُّي ُك ْم يَحْ فَظُ َح ِد َ
يث َرس ِ
الص' َدقَةَُ ،و ْال َم ْع' ر ُ
ُوف، ت :فِ ْتنَةُ ال َّرج ُِل فِي أَ ْهلِ ِه َو َولَ' ِد ِه َو َج' ِ
'ار ِه تُ َكفِّ ُرهَا َّ
الص'اَل ةَُ ،و َّ ْف قَا َل ؟ ،قُ ْل ُ
َعلَ ْي ِه لَ َج ِري ٌء ،فَ َكي َ
ْس هَ' ِذ ِه أُ ِري ُد، 'ر ،قَ''ا َل :لَي َ ُوفَ ،والنَّ ْه ُي َع ِن ْال ُم ْن َك' ِ 'ال َم ْعر ِ ص َدقَةَُ ،واأْل َ ْم' ُر بِ' ْ
صاَل ةَُ ،وال َّ ان يَقُولُ :ال َّ قَا َل ُسلَ ْي َم ُ
ان :قَ ْد َك َ
ق، ك َوبَ ْينَهَا بَ''ابٌ ُم ْغلَ ' ٌ ين بَ''أْسٌ بَ ْينَ ' َ ك بِهَا يَا أَ ِمي َر ْال ُم' ْ
'ؤ ِمنِ َ ْس َعلَ ْي َ
ت لَي َ ج ْالبَحْ ِر ،قَا َل :قُ ْل ُ ُ
َولَ ِكنِّي أ ِري ُد الَّتِي تَ ُمو ُج َك َم ْو ِ
ت أَ َج' لْ ،فَ ِه ْبنَا أَ ْن
ت اَل بَلْ يُ ْك َس'رُ ،قَ''ا َل :فَإِنَّهُ إِ َذا ُك ِس' َر لَ ْم يُ ْغلَ' ْق أَبَ'دًا ،قَ''ا َل :قُ ْل ُ قَا َل :فَيُ ْك َس ُر ْالبَابُ أَ ْو يُ ْفتَحُ ،قَا َل :قُ ْل ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ :قَ''ا َل :قُ ْلنَا فَ َعلِ َم ُع َم' ُر َم ْن تَ ْعنِي ،قَ''ا َل:
ق َس ْلهُ ،قَا َل :فَ َسأَلَهُ ،فَقَالَ ُع َم ُر َر ِ
نَسْأَلَهُ َم ِن ْالبَابُ ،فَقُ ْلنَا لِ َم ْسرُو ٍ
ْس بِاأْل َ َغالِ ِ
يط". ك أَنِّي َح َّد ْثتُهُ َح ِديثًا لَي َ نَ َع ْمَ ،ك َما أَ َّن ُد َ
ون َغ ٍد لَ ْيلَةًَ ،و َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 373
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے جریر نے اعمش سے بیان کیا ‘ ان سے ابووائل نے ‘ انہ''وں نے ح''ذیفہ بن
یمان رضی ہللا عنہ سے کہ عمر بن خط''اب' رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا کہ فتنہ س'ے متعل''ق رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی حدیث آپ لوگوں میں کس کو یاد ہے؟ حذیفہ رضی ہللا عنہ نے بیان کی''ا کہ میں نے کہ''ا میں اس ط''رح ی''اد
رکھتا ہوں جس طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کو بیان فرمایا تھا۔ اس پر عمر رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا
کہ تمہیں اس کے بیان پر جرات ہے۔ اچھا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فتنوں کے بارے میں کی''ا فرمای''ا تھ''ا؟
میں نے کہ''ا کہ( آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا تھ''ا) انس''ان کی آزم''ائش( فتنہ) اس کے خان''دان ‘ اوالد اور
پڑوسیوں میں ہوتی ہے اور نماز ‘ صدقہ اور اچھی باتوں کے لیے لوگوں ک''و حکم کرن''ا اور ب''ری ب''اتوں س''ے من''ع
کرنا اس فتنے کا کفارہ' بن جاتی ہیں۔ اعمش نے کہا ابووائل کبھی یوں کہتے تھے۔ نم''از اور ص''دقہ اور اچھی ب''اتوں
کا حکم دینا بری بات سے روکنا ‘ یہ اس فتنے کو مٹا دینے والے نیک کام ہیں۔ پھر اس فتنے کے متعلق عمر رضی
ہللا عنہ نے فرمایا کہ میری مراد اس فتنہ سے نہیں۔ میں اس فتنے کے بارے میں پوچھن''ا چاہت''ا ہ'وں ج''و س'مندر کی
طرح ٹھاٹھیں مارتا ہوا پھیلے گا۔ حذیفہ رضی ہللا عنہ نے بیان کی''ا ‘ میں نے کہ''ا کہ امیرالمؤم''نین آپ اس فت''نے کی
فکر نہ کیجئے آپ کے اور اس فتنہ کے درمیان ایک بن''د دروازہ ہے۔ عم''ر رض''ی ہللا عنہ نے پوچھ''ا کہ وہ دروازہ
توڑ دیا جائے گا یا صرف کھوال جائے گا۔ انہوں نے بتالیا نہیں بلکہ وہ دروازہ توڑ دیا جائے گا۔ اس پر عمر رضی
ہللا عنہ نے فرمایا کہ جب دروازہ توڑ دیا جائے گا تو پھر کبھی بھی بند نہ ہو سکے گا ابووائ'ل نے کہ'ا کہ ہ'اں پھ'ر
ہم رعب کی وجہ سے حذیفہ رضی ہللا عنہ سے یہ نہ پوچھ سکے کہ وہ دروازہ ک''ون ہے؟ اس ل''یے ہم نے مس''روق
سے کہا کہ تم پوچھو۔ انہوں نے کہ''ا کہ مس''روق رحمتہ ہللا علیہ نے پوچھ''ا ت''و ح''ذیفہ رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا کہ
دروازہ سے مراد خود عمر رضی ہللا عنہ ہی تھے۔ ہم نے پھر پوچھا تو کیا عمر رض''ی ہللا عنہ ج''انتے تھے کہ آپ
کی مراد کون تھی؟ انہوں نے کہا ہاں جیسے دن کے بع''د رات کے آنے ک''و ج''انتے ہیں اور یہ اس ل''یے کہ میں نے
جو حدیث بیان کی وہ غلط نہیں تھی۔
www.islamicurdubooks.com 374
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1436 :
ض َي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ح َّدثَنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ ح ِك ِيم ب ِْن ِح َز ٍامَ ر ِ
ص َدقَ ٍة أَ ْو َعتَاقَ ٍة َو ِ
صلَ ِة َر ِح ٍم ،فَهَ''لْ ث بِهَا فِي ْال َجا ِهلِيَّ ِة ِم ْن َ
ت أَتَ َحنَّ ُ
ْت أَ ْشيَا َء ُك ْن ُ
ت يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَ َرأَي َ
َع ْنهُ ،قَا َل" :قُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ ْسلَ ْم َ
ت َعلَى َما َسلَ َ
ف ِم ْن َخي ٍْر". فِيهَا ِم ْن أَجْ ٍر ؟ فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ہشام نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہمیں معم''ر نے زہ''ری س''ے
خبر دی ‘ انہیں عروہ نے اور ان سے حکیم بن حزام رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول ہللا!
ان نیک کاموں سے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں جنہیں میں جاہلیت کے زمانہ میں صدقہ ‘ غالم آزاد ک''رنے اور ص''لہ
رحمی کی صورت میں کیا کرتا تھا۔ کیا ان کا مجھے ثواب ملے گا؟ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ تم
اپنی ان تمام نیکیوں کے ساتھ اسالم الئے ہو جو پہلے گزر چکی ہیں۔
احبِ ِه َغ ْي َر ُم ْف ِ
س ٍد: ص ِق ِبأ َ ْم ِر َ اب أَ ْج ِر ا ْل َخا ِد ِم إِ َذا تَ َ
ص َّد َ -25بَ ُ
باب :خادم نوکر کا ثواب ،جب وہ مالک کے حکم کے مطابق خیرات دے اور کوئی بگاڑ کی
نیت نہ ہو
حدیث نمبر1437 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا، شَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
'ان لَهَا أَجْ ُرهَ''ا،
ت ْال َمرْ أَةُ ِم ْن طَ َع ِام َز ْو ِجهَا َغ ْي' َر ُم ْف ِس' َد ٍة َك' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا تَ َ
ص َّدقَ ِ ت :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَالَ ْ
از ِن ِم ْث ُل َذلِك".
بَ ،ولِ ْل َخ ِ
َولِ َز ْو ِجهَا بِ َما َك َس َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے جریر نے اعمش سے بیان کی''ا ‘ ان س''ے ابووائ''ل نے ‘
ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب بیوی
اپنے خاوند کے کھانے میں سے کچھ صدقہ کرے اور اس کی نیت اس'ے برب'اد ک'رنے کی نہیں ہ'وتی ت'و اس'ے بھی
اس کا ثواب ملتا ہے اور اس کے خاوند کو کمانے کا ثواب ملتا ہے۔ اسی ط''رح خ''زانچی ک''و بھی اس ک''ا ث''واب ملت''ا
ہے۔
www.islamicurdubooks.com 375
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1438 :
وس'ىَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِءَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي' ِد ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي بُ''رْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
ْطي َما أُ ِم َر بِ ِه َكا ِماًل ُم َوفَّرًا طَيِّبٌ بِ ِه از ُن ْال ُم ْسلِ ُم اأْل َ ِم ُ
ين الَّ ِذي يُ ْنفِ ُذَ ،و ُربَّ َما قَا َل :يُع ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال َخ ِ َ
نَ ْف ُسهُ فَيَ ْدفَ ُعهُ إِلَى الَّ ِذي أُ ِم َر لَهُ بِ ِه أَ َح ُد ْال ُمتَ َ
ص ِّدقَي ِْن".
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ‘ کہ'ا کہ ہم س'ے ابواس'امہ نے بی'ان کی'ا ‘ ان س'ے بری'د بن عب'دہللا نے ‘ ان س'ے
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا« خ''ازن» مس''لمان
ٰ ابوبردہ نے اور ان سے
امانتدار جو کچھ بھی خرچ' کرتا ہے اور بعض دفعہ فرمایا وہ چیز پ''وری ط''رح دیت''ا ہے جس ک''ا اس''ے س''رمایہ کے
مالک کی طرف سے حکم دیا گیا اور اس کا دل بھی اس سے خوش ہے اور اسی کو دی''ا ہے جس''ے دی''نے کے ل''یے
مالک نے کہا تھا تو وہ دینے واال بھی صدقہ دینے والوں میں سے ایک ہے۔
ض' َي هَّللا ُ
قَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ ص'و ٌرَ واأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍ
'لَ ، ع ْنَ م ْس'رُو ٍ َح' َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح' َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ح' َّدثَنَاَ م ْن ُ
ت ْال َمرْ أَةُ ِم ْن بَ ْي ِ
ت َز ْو ِجهَا. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَ ْعنِي إِ َذا تَ َ
ص َّدقَ ِ َع ْنهَاَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعبہ نے خ'بر دی ‘ کہ''ا کہ ہم س'ے منص''ور بن معم'ر اور اعمش
دونوں نے بیان کیا ‘ ان سے ابووائل نے ‘ ان س''ے مس''روق نے اور ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے ن''بی ک''ریم
صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے کہ جب کوئی عورت اپنے شوہر کے گھر( کے مال) سے صدقہ کرے۔
www.islamicurdubooks.com 376
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1440 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَا
قَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ صَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنَ ش 'قِي ٍ
قَ ، ع ْنَ م ْس 'رُو ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
'ان لَهَا أَجْ ُرهَ''اَ ،ولَ'هُ ت ْال َم''رْ أَةُ ِم ْن بَ ْي ِ
ت َز ْو ِجهَا َغ ْي' َر ُم ْف ِس' َد ٍة َك' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم" :إِ َذا أَ ْ
ط َع َم ِ قَالَ ْ
ت :قَا َل النَّبِ ُّي َ
بَ ،ولَهَا بِ َما أَ ْنفَقَ ْ
ت"'. از ِن ِم ْث ُل َذلِ َ
ك لَهُ بِ َما ا ْكتَ َس َ ِم ْثلُهَُ ،ولِ ْل َخ ِ
(دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا اور مجھ سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے ب''اپ
حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے ابووائ''ل ش''قیق نے ‘ ان س''ے مس''روق نے
اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب بیوی اپنے ش''وہر کے
مال میں سے کسی کو کھالئے اور اس کا ارادہ گھر کو بگ''اڑنے ک''ا بھی نہ ہ''و ت''و اس''ے اس ک''ا ث''واب ملت''ا ہے اور
شوہر کو بھی ویسا ہی ثواب ملتا ہے اور خزانچی کو بھی ویس''ا ہی ث''واب ملت''ا ہے۔ ش''وہر ک''و کم''انے کی وجہ س''ے
ثواب ملتا ہے اور عورت کو خرچ کرنے کی وجہ سے۔
حدیث نمبر1441 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا،
قَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
قَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن يَحْ يَى ، أَ ْخبَ َرنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ُورَ ، ع ْنَ شقِي ٍ
َ ت ْال َم'رْ أَةُ ِم ْن طَ َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،قَ'ا َل" :إِ َذا أَ ْنفَقَ ِ
'ام بَ ْيتِهَا َغيْ' َر ُم ْف ِس' َد ٍة فَلَهَا أجْ ُرهَ'اَ ،ولِل' َّز ْو ِ
ج بِ َما َع ِن النَّبِ ِّي َ
از ِن ِم ْث ُل َذلِ َ
ك". بَ ،ولِ ْل َخ ِ
ا ْكتَ َس َ
یحیی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے منص''ور س''ے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابووائ''ل
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
شقیق نے ،ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا،
جب عورت اپنے گھر کے کھانے کی چیز سے ہللا کی راہ میں خرچ کرے اور اس کا ارادہ گھ''ر ک''و بگ''اڑنے ک''ا نہ
ہو تو اسے اس کا ثواب ملے گا اور شوہر کو کمانے کا ثواب ملے گا ‘ اس''ی ط''رح خ''زانچی ک''و بھی ایس''ا ہی ث''واب
ملے گا۔
www.islamicurdubooks.com 377
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1442 :
بَ ، ع ْن أَبِي اويَ'ةَ ب ِْن أَبِي ُم' َزرِّ ٍدَ ، ع ْن أَبِي ْال ُحبَ''ا ِ انَ ، ع ْنُ م َع َِح' َّدثَنَا إِ ْس' َما ِعي ُل ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَ ِخيَ ، ع ْنُ س'لَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :ما ِم ْن يَ ْو ٍم يُصْ بِ ُح ْال ِعبَا ُد فِي ِه إِاَّل َملَ َك ِ
ان يَ ْن ِزاَل ِن فَيَقُ''و ُل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ هُ َر ْي َرةَ َر ِ
أَ َح ُدهُ َما :اللَّهُ َّم أَ ْع ِط ُم ْنفِقًا َخلَفًاَ ،ويَقُو ُل اآْل َخرُ :اللَّهُ َّم أَ ْع ِط ُم ْم ِس ًكا تَلَفًا".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے م''یرے بھ''ائی اب''وبکر بن ابی اویس نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے س''لیمان بن
بالل نے ‘ ان سے معاویہ بن ابی مزرد نے ‘ ان سے ابوالحباب س'عید بن یس'ار نے اور ان س'ے اب'وہریرہ رض'ی ہللا
عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،کوئی دن ایسا نہیں جاتا کہ جب بندے صبح کو اٹھتے ہیں ت''و دو
فرشتے آسمان سے نہ اترتے ہوں۔ ایک فرشتہ تو یہ کہتا ہے کہ اے ہللا! خرچ کرنے والے کو اس ک''ا ب''دلہ دے۔ اور
دوسرا کہتا ہے کہ اے ہللا!« ممسك» اور بخیل کے مال کو تلف کر دے۔
www.islamicurdubooks.com 378
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1443 :
www.islamicurdubooks.com 379
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1444 :
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ح' َّدثَنَاَ س' ِعي ُد ب ُْن أَبِي بُ''رْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ج' ِّد ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ
ي هَّللا ِ ،فَ َم ْن لَ ْم يَ ِج' ْد ؟ ،قَ''ا َل :يَ ْع َم' ُل بِيَ' ِد ِه ،فَيَ ْنفَ' ُ'ع نَ ْف َس'هُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َلَ " :علَى ُك''لِّ ُم ْس'لِ ٍم َ
ص' َدقَةٌ ،فَقَ''الُوا :يَا نَبِ َّ
www.islamicurdubooks.com 380
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ُوف ،قَالُوا :فَ'إ ِ ْن لَ ْم يَ ِج' ْد ؟ ،قَ''ا َل :فَ ْليَ ْع َم''لْ بِ' ْ
'ال َم ْعر ِ
ُوف، ين َذا ْال َحا َج ِة ْال َم ْله َ
ق ،قَالُوا :فَإ ِ ْن لَ ْم يَ ِج ْد ؟ ،قَا َل :يُ ِع ُ
ص َّد ُ
َويَتَ َ
َو ْليُ ْم ِس ْك َع ِن ال َّشرِّ فَإِنَّهَا لَهُ َ
ص َدقَةٌ".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن ابی بردہ نے بیان کی''ا
'ی اش''عری س''ے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا
‘ ان سے ان کے باپ ابوبردہ نے ان کے دادا ابوموس' ٰ
کہ ہر مس'لمان پ''ر ص'دقہ کرن''ا ض'روری ہے۔ لوگ'وں نے پوچھ'ا اے ہللا کے ن'بی! اگ''ر کس'ی کے پ''اس کچھ نہ ہ'و؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اپنے ہاتھ سے کچھ کما کر خود کو بھی نفع پہنچائے اور صدقہ بھی کرے۔
لوگوں نے کہا اگر اس کی طاقت نہ ہو؟ فرمایا کہ پھر کسی حاجت مند فریادی کی مدد کرے۔ لوگوں نے کہا اگ''ر اس
کی بھی سکت نہ ہو۔ فرمایا پھر اچھی بات پر عمل کرے اور بری باتوں سے باز رہے۔ اس کا یہی صدقہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 381
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب َز َكا ِة ا ْل َو ِر ِ
ق: -32بَ ُ
باب :چاندی کی ٰ
زکوۃ کا بیان
حدیث نمبر1447 :
ْت أَبَا َس' ِعي ٍد
'ازنِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
'رو ب ِْن يَحْ يَى ْال َم' ِ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْنَ ع ْم' ِ َح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ص' َدقَةٌ ِم َن اإْل ِ بِ' ِ
'لَ ،ولَي َ
ْس فِي َما س َذ ْو ٍد َ
ون َخ ْم ِ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :لَي َ
ْس فِي َما ُد َ ْال ُخ ْد ِر َّ
ي ،قَا َل :قَا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص َدقَةٌ". ون َخ ْم َس ِة أَ ْو ُس ٍ
ق َ ص َدقَةٌَ ،ولَي َ
ْس فِي َما ُد َ س أَ َوا ٍ
ق َ ون َخ ْم ِ
ُد َ
'یی
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک نے خ''بر دی ‘ انہیں عم''رو بن یح' ٰ
یحیی نے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ س''ے س''نا ‘ انہ''وں
ٰ مازنی نے ‘ انہیں ان کے باپ
نے کہ''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ پ''انچ اونٹ س''ے کم میں زک' ٰ'وۃ نہیں اور پ''انچ اوقیہ س''ے
زکوۃ نہیں۔ اسی طرح پانچ وسق سے کم( غلہ) میں ٰ
زکوۃ نہیں۔ کم( چاندی) میں ٰ
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع ْم' رٌوَ ، س' ِم َع أَبَ''اهُ،
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذا. َع ْنأَبِي َس ِعي ٍدَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،س ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
مثنی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم س''ے
ٰ ہم سے محمد بن
یحیی نے خبر دی ‘ انہوں نے ابو سعید خدری رضی
ٰ یحیی بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے عمرو بن
ٰ
ہللا عنہ سے سنا اور انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے اسی حدیث کو سنا۔
اب ا ْل َع ْر ِ
ض فِي ال َّز َكا ِة: -33بَ ُ
بابٰ :
زکوۃ میں ( چاندی سونے کے سوا اور ) اسباب کا لینا
www.islamicurdubooks.com 382
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1448 :
www.islamicurdubooks.com 383
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
میں فرض ٰ
زکوۃ سے متعلق ہدایت دیتے ہوئے) ہللا اور رسول کے حکم کے مطابق یہ فرمان لکھا کہ جس کا ص''دقہ
بنت مخاض تک پہنچ گیا ہو اور اس کے پاس بنت مخاض نہیں بلکہ بنت لبون ہے۔ تو اس سے وہی لے لیا ج''ائے گ''ا
اور اس کے بدلہ میں صدقہ وص'ول ک'رنے واال بیس درہم ی'ا دو بکری''اں زائ'د دی'دے گ'ا اور اگ''ر اس کے پ'اس بنت
مخاض نہیں ہے بلکہ ابن لبون ہے تو یہ ابن لبون ہی لے لیا جائے گا اور اس صورت میں کچھ نہیں دی''ا ج''ائے گ''ا ‘
وہ مادہ یا نر اونٹ جو تیسرے سال میں لگا ہو۔
حدیث نمبر1449 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا: ُّوبَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن أَبِي َربَ ٍ
اح ، قَ''ا َل :قَ''ال اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َؤ َّم ٌلَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْن أَي َ
صلَّى قَ ْب َل ْال ُخ ْ
طبَ ِة ،فَ ' َرأَى أَنَّهُ لَ ْم ي ُْس ' ِم ِع النِّ َس 'ا َء فَأَتَ''اهُ َّن َو َم َع' هُ بِاَل ٌل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َ "أَ ْشهَ ُد َعلَى َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ت ْال َمرْ أَةُ تُ ْلقِيَ ،وأَ َشا َر أَيُّوبُ إِلَى أُ ُذنِ ِه َوإِلَى َح ْلقِ ِه". اش َر ثَ ْوبِ ِه ،فَ َو َعظَه َُّن َوأَ َم َرهُ َّن أَ ْن يَتَ َ
ص َّد ْق َن ،فَ َج َعلَ ِ نَ ِ
ہم سے مؤمل بن ہشام نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اسماعیل نے ایوب سے بیان کی''ا اور ان س'ے عط''اء بن ابی رب''اح
نے کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بتالیا اس وقت میں موج''ود تھ''ا جب رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے خطبہ
سے پہلے نماز( عید) پڑھی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دیکھا کہ عورتوں تک آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی آواز
نہیں پہنچی ‘ اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم ان کے پاس بھی آئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بالل رضی ہللا
عنہ تھے جو اپنا کپڑا پھیالئے ہوئے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عورتوں ک''و وع''ظ س''نایا اور ان س''ے ص''دقہ
کرنے کے لیے فرمایا اور عورتیں( اپنا صدقہ بالل رضی ہللا عنہ کے کپڑے میں) ڈالنے لگیں۔ یہ کہتے وقت ای''وب
نے اپنے کان اور گلے کی طرف اشارہ کیا۔
www.islamicurdubooks.com 384
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1450 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َح َّدثَ''هُ" ،أَ َّن
اريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي ثُ َما َمةُ ، أَ َّن أَنَسًاَ ر ِ
ص َِح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ اأْل َ ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َمَ ،واَل يُجْ َم' ُع بَي َْن ُمتَفَ'رِّ ٍ
قَ ،واَل يُفَ' َّر ُ
ق ض َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب لَهُ الَّتِي فَ َر َ أَبَا بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َكتَ َ
بَي َْن ُمجْ تَ ِم ٍع َخ ْشيَةَ ال َّ
ص َدقَ ِة".
ہم سے محمد بن عبدہللا انصاری نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ثم''امہ نے
بیان کیا ‘ اور ان سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے انہیں وہی چیز لکھی تھی جس''ے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ضروری قرار دیا تھا۔ یہ کہ ٰ
زکوۃ( کی زیادتی) کے خوف سے ج''دا ج''دا م''ال ک''و
یکجا اور یکجا مال کو جدا جدا نہ کیا جائے۔
www.islamicurdubooks.com 385
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1451 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِي ، قَا َلَ :ح' َّدثَنِي ثُ َما َم' ةُ ، أَ َّن أَنَ ًس'اَ ح َّدثَ'هُ" ،أَ َّن أَبَا بَ ْك' ٍ
'ر َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َما َك َ
ان ِم ْن َخلِيطَي ِْن فَإِنَّهُ َما يَتَ َرا َج َع ِ
ان بَ ْينَهُ َما بِالس َِّويَّ ِة". ض َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب لَهُ الَّتِي فَ َر َ
َكتَ َ
ہم سے محمد بن عبدہللا نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ثمامہ نے بی''ان کی''ا
اور ان س''ے انس رض''ی ہللا عنہ نے کہ اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ نے انہیں ف''رض زک' ٰ'وۃ میں وہی ب''ات لکھی تھی ج''و
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مقرر فرم'ائی تھی اس میں یہ بھی لکھوای'ا تھ'ا کہ جب دو ش'ریک ہ'وں ت'و وہ اپن'ا
حساب برابر کر لیں۔
اب َز َكا ِة ِ
اإلبِ ِل: -36بَ ُ
باب :اونٹوں کی ٰ
زکوۃ کا بیان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َذ َك َرهُ أَبُو بَ ْك ٍر َوأَبُو َذرٍّ َوأَبُو هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم َع ِن النَّبِ ِّي َ
اس باب میں ابوبکر ‘ ابوذر اور ابوہریرہ رضی ہللا عنہم نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایتیں کی ہیں۔
حدیث نمبر1452 :
بَ ، ع ْنَ عطَ'ا ِء ب ِْن َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبْ' ِد هَّللا َِ ، ح' َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ب ُْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، قَ'ا َلَ :ح' َّدثَنِي اب ُْن ِش'هَا ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َع ِن ْال ِهجْ ' َر ِة،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن أَ ْع َرابِيًّا َسأ َ َل َر ُس 'و َل هَّللا ِ َ
يَ ِزي َدَ ،ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ر ِ
ص َدقَتَهَا ؟ ،قَا َل :نَ َع ْم ،قَا َل :فَا ْع َملْ ِم ْن َو َرا ِء ْالبِ َح ِ
ار ،فَإ ِ َّن هَّللا َ ك ،إِ َّن َشأْنَهَا َش ِدي ٌد ،فَهَلْ لَ َ
ك ِم ْن إِبِ ٍل تُ َؤدِّي َ فَقَا َلَ :و ْي َح َ
ك َش ْيئًا". لَ ْن يَتِ َر َ
ك ِم ْن َع َملِ َ
www.islamicurdubooks.com 386
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن عبدہللا بن مدینی نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ مجھ س''ے ولی''د بن مس''لم نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے ام''ام
اوزاعی نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ابن شہاب نے بیان کی''ا ‘ ان س''ے عط''اء بن یزی''د نے اور ان س''ے اب''و س''عید
خدری رضی ہللا عنہ نے کہ ایک دیہاتی نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س''ے ہج''رت کے متعل''ق پوچھا( یع''نی یہ
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اجازت' دیں تو میں مدینہ میں ہجرت کر آؤں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ افس''وس!
زکوۃ دینے کے لیے کچھ اونٹ ہیں جن کی ت''و زک' ٰ'وۃ دی''ا کرت''ا ہے؟ اس نے
اس کی تو شان بڑی ہے۔ کیا تیرے پاس ٰ
کہا کہ ہاں! اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر کیا ہے سمندروں کے اس پار( جس مل''ک میں ت''و رہے
وہاں) عمل کرتا رہ ہللا تیرے کسی عمل کا ثواب کم نہیں کرے گا۔
ض َولَ ْي َ
ستْ ِع ْن َدهُ: ص َدقَةُ ِب ْن ِ
ت َم َخا ٍ اب َمنْ بَلَ َغتْ ِع ْن َدهُ َ
-37بَ ُ
باب :جس کے پاس اتنے اونٹ ہوں کہ ٰ
زکوۃ میں ایک برس کی اونٹنی دینا ہو اور وہ اس کے
پاس نہ ہو
حدیث نمبر1453 :
www.islamicurdubooks.com 387
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کے متعلق لکھا تھا جن کا ہللا نے اپنے رسول صلی ہللا علیہ وسلم کو حکم دیا ہے۔ یہ کہ جس کے اونٹ''وں کی زک' ٰ'وۃ
جذعہ تک پہنچ جائے اور وہ جذعہ اس کے پاس نہ ہو بلکہ حقہ ہو تو اس س''ے زک' ٰ'وۃ میں حقہ ہی لے لی''ا ج''ائے گ''ا
لیکن اس کے ساتھ دو بکریاں بھی لی جائیں گی ‘ اگر ان کے دینے میں اسے آس''انی ہ''و ورنہ بیس درہم ل''یے ج''ائیں
گے۔( تاکہ حقہ کی کمی پوری ہو جائے) اور اگر کسی پر ٰ
زکوۃ میں حقہ واجب ہو اور حقہ اس کے پ'اس نہ ہ'و بلکہ
زکوۃ وص''ول ک''رنے واال زک' ٰ'وۃ دی''نے والے ک''و بیس درہم ی''ا دو
جذعہ ہو تو اس سے جذعہ ہی لے لیا جائے گا اور ٰ
بکریاں دے گا اور اگر کسی پر ٰ
زکوۃ حقہ کے برابر واجب ہو گ''ئی اور اس کے پ''اس ص''رف بنت لب''ون ہے ت''و اس
سے بنت لبون لے لی جائے گی اور ٰ
زکوۃ دینے والے کو دو بکریاں یا بیس درہم ساتھ میں اور دی''نے پ''ڑیں گے اور
اگر کسی پر ٰ
زکوۃ بنت لبون واجب ہو اور اس کے پاس حقہ ہو تو حقہ ہی اس سے لے لیا جائے گا اور اس ص''ورت
زکوۃ دینے والے کو دے گا اور کس''ی کے پ''اس زک' ٰ'وۃ میں بنت
زکوۃ وصول کرنے واال بیس درہم یا دو بکریاں ٰ
میں ٰ
لبون واجب ہوا اور بنت لبون اس کے پاس نہیں بلکہ بنت مخاض ہے تو اس سے بنت مخ''اض ہی لے لی''ا ج''ائے گ''ا۔
لیکن ٰ
زکوۃ دینے واال اس کے ساتھ بیس درہم یا دو بکریاں دے گا۔
اريُّ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبِي ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي ثُ َما َم' ةُ ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ
س، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ْال ُمثَنَّى اأْل َ ْن َ
ص' ِ
اب لَ َّما َو َّجهَهُ إِلَى ْالبَحْ َري ِْن" ،بِس ِْم هَّللا ِ ال 'رَّحْ َم ِن ال 'ر ِ
َّح ِيم ب لَهُ هَ َذا ْال ِكتَ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َكتَ َأَنَّأَنَسًاَ ح َّدثَهُ" ،أَ َّن أَبَا بَ ْك ٍرَ ر ِ
ين َوالَّتِي أَ َم' َر هَّللا ُ بِهَا َر ُس'ولَهُ ،فَ َم ْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى ْال ُم ْسلِ ِم َ
ض َرسُو ُل هَّللا ِ َ ص َدقَ ِة الَّتِي فَ َر َ ضةُ ال َّهَ ِذ ِه فَ ِري َ
'ل فَ َما ُدونَهَا ِم َن ين ِم َن اإْل ِ بِ' ِ
'ع َو ِع ْش ' ِر َ ْط فِي أَرْ بَ' ٍ ْطهَاَ ،و َم ْن ُسئِ َل فَ ْوقَهَا فَاَل يُع ِ ين َعلَى َوجْ ِههَا فَ ْليُع ِ ُسئِلَهَا ِم َن ْال ُم ْسلِ ِم َ
ت ِس'تًّا 'اض أُ ْنثَى فَ'إ ِ َذا بَلَ َغ ْ ت َم َخ' ٍ ين فَفِيهَا بِ ْن ُس َوثَاَل ثِ َ ين إِلَى َخ ْم ٍ ت َخ ْم ًس'ا َو ِع ْش' ِر َ س َش'اةٌ إِ َذا بَلَ َغ ْ ْال َغنَ ِم ِم ْن ُك''لِّ َخ ْم ٍ
'ل، ين فَفِيهَا ِحقَّةٌ طَرُوقَ'ةُ ْال َج َم ِ ين إِلَى ِس'تِّ َ ت ِستًّا َوأَرْ بَ ِع َ ُون أُ ْنثَى ،فَإ ِ َذا بَلَ َغ ْ
ت لَب ٍ ين فَفِيهَا بِ ْن ُ س َوأَرْ بَ ِع َين إِلَى َخ ْم ٍ َوثَاَل ثِ َ
ين فَفِيهَا بِ ْنتَا ت يَ ْعنِي ِس'تًّا َو َس' ْب ِع َ
ين إِلَى تِ ْس' ِع َ ين فَفِيهَا َج َذ َع' ةٌ ،فَ'إ ِ َذا بَلَ َغ ْ ين إِلَى َخ ْم ٍ
س َو َس' ْب ِع َ اح' َدةً َو ِس'تِّ َ فَإ ِ َذا بَلَ َغ ْ
ت َو ِ
www.islamicurdubooks.com 388
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ين َو ِمائَ ' ٍة ان طَرُوقَتَا ْال َج َم ِل ،فَإ ِ َذا َزا َد ْ
ت َعلَى ِع ْش ' ِر َ ين َو ِمائَ ٍة فَفِيهَا ِحقَّتَ ِ
ين إِلَى ِع ْش ِر َ ُون ،فَإ ِ َذا بَلَ َغ ْ
ت إِحْ َدى َوتِ ْس ِع َ لَب ٍ
ص' َدقَةٌ إِاَّل أَ ْن
ْس فِيهَا َ ين ِحقَّةٌَ ،و َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن َم َع' هُ إِاَّل أَرْ بَ ' ٌع ِم َن اإْل ِ بِ' ِ
'ل فَلَي َ ُون َوفِي ُكلِّ َخ ْم ِس َ ت لَب ٍ فَفِي ُكلِّ أَرْ بَ ِع َ
ين بِ ْن ُ
ين إِلَى ِع ْش' ِر َ
ين ت أَرْ بَ ِع َ
ص' َدقَ ِة ْال َغنَ ِم فِي َس'ائِ َمتِهَا إِ َذا َك''انَ ْ 'ل فَفِيهَا َش'اةٌ َوفِي َ ت َخ ْم ًس'ا ِم َن اإْل ِ بِ' ِ
يَ َشا َء َربُّهَا ،فَإ ِ َذا بَلَ َغ ْ
ث ِمائَ'' ٍة فَفِيهَا ثَاَل ُ
ث ان ،فَإ ِ َذا َزا َد ْ
ت َعلَى ِمائَتَي ِْن إِلَى ثَاَل ِ ت َعلَى ِع ْش ِر َ
ين َو ِمائَ ٍة إِلَى ِمائَتَي ِْن َشاتَ ِ َو ِمائَ ٍة َشاةٌ ،فَإ ِ َذا َزا َد ْ
www.islamicurdubooks.com 389
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
جنگل یا میدان وغیرہ میں) چر کر گزارتی ہیں اگر ان کی تعداد چالیس تک پہنچ گئی ہو تو( چ''الیس س''ے) ای''ک س''و
بیس تک ایک بکری واجب ہو گی اور جب ایک سو بیس سے تعداد بڑھ جائے( تو ایک سو بیس س''ے) س''ے دو س''و
تک دو بکریاں واجب ہوں گی۔ اگر دو سو سے بھی تعداد بڑھ جائے تو( ت''و دو س''و س''ے) تین س''و ت''ک تین بکری''اں
واجب ہوں گی اور جب تین سو سے بھی تعداد آگے نکل جائے تو اب ہر ایک سو پر ایک بکری واجب ہ''و گی۔ اگ''ر
کسی شخص کی چرنے والی بکریاں چ''الیس س''ے ای''ک بھی کم ہ''وں ت''و ان پ''ر زک' ٰ'وۃ واجب نہیں ہ''و گی مگ''ر اپ''نی
خوشی سے مالک کچھ دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ اور چان''دی میں زک' ٰ'وۃ چالیس''واں حص''ہ واجب ہ''و گی لیکن اگ''ر
کسی کے پاس ایک سو نوے(درہم) سے زیادہ نہیں ہیں تو اس پر ٰ
زکوۃ واجب نہیں ہو گی مگر خوشی سے کچھ اگ''ر
مالک دینا چاہیے تو اور بات ہے۔
www.islamicurdubooks.com 390
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1457 :
ت أَنَّهُ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ بِ ْالقِتَ' ِ
'ال فَ َع' َر ْف ُ ص ْد َر أَبِي بَ ْك' ٍ
'ر َر ِ ْت أَ َّن هَّللا َ َش َر َح َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :فَ َما هُ َو إِاَّل أَ ْن َرأَي ُ
قَا َلُ ع َم ُرَ ر ِ
ق". ْال َح ُّ
تع'الی نے
ٰ عم'ر رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا اس کے س'وا اور ک'وئی ب''ات نہیں تھی جیس''ا کہ میں س''مجھتا ہ'وں کہ ہللا
ابوبکر رضی ہللا عنہ کو جہاد کے لیے« شرح صدر» عطا فرمای''ا تھ''ا اور پھ''ر میں نے بھی یہی س''مجھا کہ فیص''لہ
انہیں کا حق تھا۔
www.islamicurdubooks.com 391
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1458 :
اس' ِمَ ، ع ْن إِ ْس' َما ِعي َل ب ِْن أُ َميَّةََ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن 'عَ ، ح' َّدثَنَاَ ر ْو ُح ب ُْن ْالقَ ِ ُ
َح َّدثَنَا أ َميَّةُ ب ُْن بِ ْسطَ ٍامَ ، ح' َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َر ْي' ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم لَ َّما سَ ر ِ ص ْيفِ ٍّيَ ، ع ْن أَبِي َم ْعبَ ٍدَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َ
ب ،فَ ْليَ ُك ْن أَ َّو َل َما تَ ْد ُعوهُ ْم إِلَ ْي ِه ِعبَا َدةُ هَّللا ِ،
ك تَ ْق َد ُم َعلَى قَ ْو ٍم أَ ْه ِل ِكتَا ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َعلَى ْاليَ َم ِن ،قَا َل :إِنَّ َ
ث ُم َعا ًذا َر ِ
بَ َع َ
ت فِي يَ' ْ'و ِم ِه ْم َولَ ْيلَتِ ِه ْم ،فَ'إ ِ َذا فَ َعلُ''وا فَ''أ َ ْخبِرْ هُ ْم أَ َّن هَّللا َ
ص'لَ َوا ٍ
س َض َعلَ ْي ِه ْم َخ ْم َ فَإ ِ َذا َع َرفُوا هَّللا َ فَأ َ ْخبِرْ هُ ْم أَ َّن هَّللا َ قَ ْد فَ' َر َ
ال النَّ ِ
اس". ق َك َرائِ َم أَ ْم َو ِ ض َعلَ ْي ِه ْم َز َكاةً ِم ْن أَ ْم َوالِ ِه ْم َوتُ َر ُّد َعلَى فُقَ َرائِ ِه ْم ،فَإ ِ َذا أَطَا ُعوا بِهَا فَ ُخ ْذ ِم ْنهُ ْم َوتَ َو َّ فَ َر َ
ہم سے امیہ بن بسطام نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے زید بن زریع نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم س''ے روح
'یی بن عب''دہللا بن ص''یفی نے ‘ ان س''ے ابومعب''د نے
بن قاسم نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل بن امیہ نے ‘ ان سے یح' ٰ
اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہم'ا نے کہ جب رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے مع'اذ رض'ی ہللا عنہ ک'و یمن
بھیجا تو ان سے فرمایا کہ دیکھو! تم ایک ایسی قوم کے پاس ج'ا رہے ہ'و ج''و اہ''ل کت'اب( عیس''ائی یہ''ودی) ہیں۔ اس
تعالی کو پہچان لیں( یعنی اسالم قبول کر لیں) ت''و
ٰ لیے سب سے پہلے انہیں ہللا کی عبادت کی دعوت دینا۔ جب وہ ہللا
تعالی نے ان کے لیے دن اور رات میں پانچ نمازیں ف''رض کی ہیں۔ جب وہ اس''ے بھی ادا ک''ریں ت''و
ٰ انہیں بتانا کہ ہللا
تعالی نے ان پر ٰ
زکوۃ فرض قرار دی ہے جو ان کے سرمایہ داروں سے لی جائے گی( جو صاحب ٰ انہیں بتانا کہ ہللا
نصاب ہوں گے) اور انہیں کے فقیروں میں تقس''یم ک''ر دی ج''ائے گی۔ جب وہ اس''ے بھی م''ان لیں ت''و ان س''ے زک' ٰ'وۃ
وصول کر۔ البتہ ان کی عمدہ چیزیںٰ
(زکوۃ کے طور پر لینے سے) پرہیز کرنا۔
س َذ ْو ٍد َ
ص َدقَةٌ: ُون َخ ْم ِ اب لَ ْي َ
س فِي َما د َ -42بَ ُ
باب :پانچ اونٹوں سے کم میں ٰ
زکوۃ نہیں
حدیث نمبر1459 :
'ازنِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِه،
ْص' َعةَ ْال َم' ِ كَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي َ
صع َ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ون َخ ْم َس ' ِة أَ ْو ُس ' ٍ
ق ْس فِي َما ُد َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَي َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ر ِ
ص َدقَةٌ".س َذ ْو ٍد ِم َن اإْل ِ بِ ِل َ
ون َخ ْم ِ
ْس فِي َما ُد َ ص َدقَةٌَ ،ولَي َ ق َ ق ِم َن ْال َو ِر ِ
س أَ َوا ٍ
ون َخ ْم ِ ْس فِي َما ُد َص َدقَةٌَ ،ولَي َ ِم َن التَّ ْم ِر َ
www.islamicurdubooks.com 392
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خ''بر دی ‘ انہیں محم''د بن عب''دالرحمٰ ن
بن ابی صعصعہ مازنی نے ‘ انہیں ان کے باپ نے اور انہیں ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے کہ رس'ول ہللا ص'لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پانچ وسق س''ے کم کھج''وروں میں زک' ٰ'وۃ نہیں اور پ''انچ اوقیہ س''ے کم چان''دی میں زک' ٰ'وۃ
نہیں۔ اسی طرح پانچ اونٹوں سے کم میں ٰ
زکوۃ نہیں ہے۔
حدیث نمبر1460 :
www.islamicurdubooks.com 393
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے م''یرے ب''اپ نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اعمش نے
معرور بن سوید سے بیان کیا ‘ ان سے ابوذر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
قریب پہنچ گیا تھا اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لمفرما رہے تھے۔ اس ذات کی قس''م جس کے ہ''اتھ میں م''یری ج''ان ہے
یا( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے قسم اس طرح کھائی) اس ذات کی قسم جس کے س''وا ک''وئی معب''ود نہیں۔ ی''ا جن الف''اظ
کے ساتھ بھی آپ نے قسم کھائی ہو( اس تاکید کے بعد فرمایا) کوئی بھی ایس''ا ش'خص جس کے پ''اس اونٹ گ''ائے ی''ا
بکری ہو اور وہ اس کا حق ادا نہ کرتا ہو تو قیامت کے دن اسے الیا جائے گا۔ دنیا س'ے زی'ادہ ب'ڑی اور م'وٹی ت'ازہ
کر کے۔ پھر وہ اپنے مالک کو اپنے کھروں سے روندے گی اور سینگ مارے گی۔ جب آخ''ری ج''انور اس پ''ر س'ے
گزر جائے گا تو پہال جانور پھر لوٹ کر آئے گا۔( اور اسے اپنے سینگ مارے گا اور کھروں سے رون''دے گ''ا) اس
وقت تک( یہ سلسلہ برابر قائم رہے گا) جب تک لوگوں کا فیص''لہ نہیں ہ''و جات''ا۔ اس ح''دیث ک''و بک''یر بن عب''دہللا نے
ابوصالح سے روایت کیا ہے ‘ انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے اور انہوں نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے۔
باب اپنے رشتہ داروں کو ٰ
زکوۃ دینا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( زینب کے حق میں فرمای''ا ج''و عب''دہللا بن
مسعود کی بیوی تھی) اس کو دو گنا ثواب ملے گا ‘ ناطہٰ جوڑنے اور صدقے کا۔
www.islamicurdubooks.com 394
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1461 :
ض'' َيس ب َْن َمالِ ٍكَ ر ِ ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َحةَ ، أَنَّهُ َس ِم َع أَنَ َ
كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت 'ان أَ َحبُّ أَ ْم َوالِ' ِه إِلَيْ' ِه بَ ْي ُر َح'ا َءَ ،و َك'انَ ْ
ار بِ ْال َم ِدينَ ِة َم' ااًل ِم ْن نَ ْخ' ٍلَ ،و َك َ
ص ِان أَبُو طَ ْل َحةَ أَ ْكثَ َر اأْل َ ْن َ
هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولَُ :ك َ
ب ،قَ''ا َل أَنَسٌ :فَلَ َّما
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ' ْد ُخلُهَا َويَ ْش' َربُ ِم ْن َم''ا ٍء فِيهَا طَيِّ ٍ ُم ْستَ ْقبِلَةَ ْال َمس ِْج ِدَ ،و َك' َ
'ان َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ُّون سورة آل عمران آية ،92قَ''ا َم أَبُو طَ ْل َح' ةَ إِلَى َر ُس ' ِ
ول هَّللا ِ أُ ْن ِزلَ ْ
ت هَ ِذ ِه اآْل يَةُ لَ ْن تَنَالُوا ْالبِ َّر َحتَّى تُ ْنفِقُوا ِم َّما تُ ِحب َ
ك َوتَ َع''الَى يَقُ''ولُ :لَ ْن تَنَ''الُوا ْالبِ' َّر َحتَّى تُ ْنفِقُ''وا ِم َّما تُ ِحب َ
ُّون صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،إِ َّن هَّللا َ تَبَ''ا َر َ
َ
ص َدقَةٌ هَّلِل ِ أَرْ جُو بِ َّرهَاَ ،و ُذ ْخ َرهَا ِع ْن َد هَّللا ِ فَ َ
ض ' ْعهَا يَا سورة آل عمران آية َ 92وإِ َّن أَ َحبَّ أَ ْم َوالِي إِلَ َّ
ي بَ ْي ُر َحا َءَ ،وإِنَّهَا َ
ك َم''ا ٌل َرابِ ٌح َذلِ' َ
ك َم''ا ٌل َرابِحٌَ ،وقَ' ْد صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم :بَ ٍ
خ َذلِ' َ ْث أَ َرا َ
ك هَّللا ُ ،قَا َل :فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َرسُو َل هَّللا ِ َحي ُ
ين ،فَقَا َل أَبُو طَ ْل َحةَ :أَ ْف َع' ُل يَا َر ُس 'و َل هَّللا ِ ،فَقَ َس ' َمهَا أَبُو طَ ْل َح' ةَ فِي
تَ :وإِنِّي أَ َرى أَ ْن تَجْ َعلَهَا فِي اأْل َ ْق َربِ َ
ْت َما قُ ْل َ
َس ِمع ُ
أَقَ ِ
اربِ ِه َوبَنِي َع ِّم ِه" ،تَابَ َعهَُ ر ْو ٌحَ ، وقَا َل يَحْ يَى ب ُْن يَحْ يَىَ ، وإِ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ رايِحٌ.
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ‘ ان سے اسحاق بن عبدہللا بن
ابی طلحہ نے ‘ کہ انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ ابوطلحہ رض'ی ہللا عنہ م'دینہ
میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار تھے۔ اپنے کھجور کے باغات کی وجہ سے۔ اور اپ''نے باغ''ات میں س''ب س''ے
زیادہ پسند انہیں بیرحاء کا باغ تھا۔ یہ باغ مسجد نبوی کے بالکل سامنے تھا۔ اور رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم اس
میں تشریف لے جایا کرتے اور اس کا میٹھ''ا پ''انی پی''ا ک''رتے تھے۔ انس رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ جب یہ آیت
نازل ہوئی« لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحب''ون» یع''نی تم نیکی ک''و اس وقت ت''ک نہیں پ''ا س''کتے جب ت''ک تم اپ''نی
پیاری سے پیاری چیز نہ خرچ کرو۔ یہ سن کر ابوطلحہ رضی ہللا عنہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خ''دمت میں
وتعالی فرماتا ہے کہ تم اس وقت تک نیکی کو نہیں پ''ا
ٰ حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اے ہللا کے رسول! ہللا تبارک
سکتے جب تک تم اپنی پیاری سے پیاری چیز نہ خرچ کرو۔ اور مجھے بیرحاء کا باغ سب سے زیادہ پی''ارا ہے۔ اس
تعالی کے لیے خیرات کرتا ہوں۔ اس کی نیکی اور اس کے ذخیرہ آخرت ہونے کا امیدوار ہوں۔ ہللا
ٰ لیے میں اسے ہللا
کے حکم سے جہاں آپ صلی ہللا علیہ وسلم مناسب سمجھیں اسے استعمال کیجئے۔ راوی نے بیان کیا کہ یہ س''ن ک''ر
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ‘ خوب! یہ تو بڑا ہی آمدنی کا مال ہے۔ یہ تو بہت ہی نفع بخش ہے۔ اور جو
بات تم نے کہی میں نے وہ سن لی۔ اور میں مناسب سمجھتا ہوں کہ تم اسے اپنے نزدیکی رشتہ داروں کو دے ڈال''و۔
www.islamicurdubooks.com 395
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ابوطلحہ رضی ہللا عنہ نے کہا۔ یا رسول ہللا! میں ایسا ہی کروں گا۔ چنانچہ انہ''وں نے اس''ے اپ''نے رش''تہ داروں اور
'یی اور
'یی بن یح' ٰ
چچا کے لڑکوں کو دے دیا۔ عبدہللا بن یوسف کے ساتھ اس روایت کی متابعت روح نے کی ہے۔ یح' ٰ
اسماعیل نے مالک کے واسطہ سے« ( رابح» کے بجائے)« رائح» نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر1462 :
'ر ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ز ْي' ٌد هُ' َو اب ُْن أَ ْس'لَ َمَ ، ع ْنِ عيَ' ِ
'اض ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا ِ، َح' َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َم''رْ يَ َم ، أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ' ٍ
'ر إِلَى ض 'حًى أَ ْو فِ ْ
ط' ٍ ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم فِي أَ ْ َع ْن أَبِي َس ' ِعي ٍد ْال ُخ' ْد ِريِّ َ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هَُ " ،خ' َر َج َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
الص' َدقَ ِة ،فَقَ''ا َل :أَيُّهَا النَّاسُ تَ َ
ص' َّدقُوا ،فَ َم' َّر َعلَى النِّ َس'ا ِء ،فَقَ''ا َل :يَا اس َوأَ َم' َرهُ ْم بِ َّ
ف فَ َو َع' ظَ النَّ َ ْال ُم َ
صلَّى ،ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ
ار ،فَقُ ْل َنَ :وبِ َم َذلِ' َ
ك يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،قَ''ا َل :تُ ْكثِ''رْ َن اللَّع َْن َوتَ ْكفُ''رْ َن ص َّد ْق َن فَإِنِّي َرأَ ْيتُ ُك َّن أَ ْكثَ' َر أَ ْه' ِ
'ل النَّ ِ َم ْع َش َر النِّ َسا ِء تَ َ
ف ْش ' َر النِّ َس 'ا ِء ،ثُ َّم ا ْن َ
ص ' َر َ از ِم ِم ْن إِحْ ' َدا ُك َّن يَا َمع َب لِلُبِّ ال َّرج ُِل ْال َح ِ ين أَ ْذهَ َ ت َع ْق ٍل َو ِد ٍ
صا ِ ْت ِم ْن نَاقِ َ ْال َع ِشي َرَ ،ما َرأَي ُ
ت َز ْينَبُ ا ْم َرأَةُ اب ِْن َم ْس'عُو ٍد تَ ْس'تَأْ ِذ ُن َعلَ ْي' ِه ،فَقِي َل يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ :هَ' ِذ ِه َز ْينَبُ ،فَقَ''ا َل :أَيُّ صا َر إِلَى َم ْن ِزلِ ِه َجا َء ْفَلَ َّما َ
ت ْاليَ' ْ'و َم بِ َّ
الص' َدقَ ِة ك أَ َم''رْ َ ي هَّللا ِ إِنَّ َ ب ،فَقِي َل :ا ْم َرأَةُ اب ِْن َم ْسعُو ٍد ،قَا َل :نَ َع ْم ا ْئ َذنُوا لَهَ''ا ،فَ''أ ُ ِذ َن لَهَ''ا ،قَ''الَ ْ
ت :يَا نَبِ َّ ال َّزيَانِ ِ
ص َّد ْق ُ
ت بِ ِه َعلَ ْي ِه ْم ،فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي ق َم ْن تَ َ ق بِ ِه ،فَ َز َع َم اب ُْن َم ْسعُو ٍد أَنَّهُ َو َولَ َدهُ أَ َح ُّ ت أَ ْن أَتَ َ
ص َّد َ ان ِع ْن ِدي ُحلِ ٌّي لِي فَأ َ َر ْد ُ َو َك َ
ت بِ ِه َعلَ ْي ِه ْم".ص َّد ْق ِ ق َم ْن تَ َ ُك َو َولَ ُد ِك أَ َح ُّ
ق اب ُْن َم ْسعُو ٍد َز ْوج ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :
ص َد َ َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر' نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے
زید بن اسلم نے خبر دی ‘ انہیں عیاض بن عبدہللا نے ‘ اور ان سے اب''و س''عید خ''دری رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا ‘
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم عید االضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے۔ پھر( نماز کے بع''د) لوگ''وں
کو وعظ فرمایا اور صدقہ کا حکم دیا۔ فرمایا :لوگو! صدقہ دو۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم عورتوں کی ط''رف گ''ئے
اور ان سے بھی یہی فرمای''ا کہ عورت''و! ص''دقہ دو کہ میں نے جہنم میں بک''ثرت تم ہی ک''و دیکھ''ا ہے۔ عورت''وں نے
پوچھا کہ یا رسول ہللا! ایسا کیوں ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ‘ اس لیے کہ تم لعن وطعن زیادہ ک''رتی ہ''و
اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو۔ میں نے تم سے زیادہ عقل اور دین کے اعتبار سے ناقص ایسی کوئی مخل''وق
نہیں دیکھی جو کار آزمودہ مرد کی عقل کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیتی ہو۔ ہاں اے عورتو! پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 396
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وسلم واپس گھر پہنچے تو ابن مسعود رضی ہللا عنہ کی بیوی زینب رضی ہللا عنہا آئیں اور اجازت' چاہی۔ آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یہ زینب آئی ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کون سی زینب( کی'ونکہ
زینب نام کی بہت س'ی ع'ورتیں تھیں) کہ''ا گی'ا کہ ابن مس''عود رض'ی ہللا عنہ کی بی'وی۔ آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا۔ اچھا انہیں اجازت دے دو ‘ چنانچہ اجازت دے دی گئی۔ انہوں نے آ ک''ر ع''رض کی''ا کہ ی''ا رس''ول ہللا! آج آپ
نے صدقہ ک''ا حکم دی''ا تھ''ا۔ اور م''یرے پ''اس بھی کچھ زی''ور ہے جس''ے میں ص''دقہ کرن''ا چ''اہتی تھی۔ لیکن( م''یرے
خاوند) ابن مس''عود رض''ی ہللا عنہ یہ خی''ال ک''رتے ہیں کہ وہ اور ان کے ل''ڑکے اس کے ان( مس''کینوں) س''ے زی''ادہ
مستحق ہیں جن پر میں صدقہ کروں گی۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے اس پ''ر فرمای''ا کہ ابن مس''عود رض''ی ہللا
عنہ نے صحیح کہا۔ تمہارے شوہر اور تمہارے لڑکے اس صدقہ کے ان سے زیادہ مستحق ہیں جنہیں تم ص''دقہ کے
طور پر دو گی۔( معلوم ہوا کہ اقارب اگر محتاج ہوں تو صدقہ کے اولین مستحق وہی ہیں)۔
ص َدقَةٌ: س َعلَى ا ْل ُم ْ
سلِ ِم فِي َع ْب ِد ِه َ اب لَ ْي َ
-46بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 397
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اك ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنُ خثَي ِْم ب ِْن ِع َر ٍ
بَ ، ح' َّدثَنَاُ وهَيْبُ ب ُْن َخالِ' ٍدَ ، ح' َّدثَنَاُ خثَ ْي ُم ب ُْن ِع' َر ِ
اك ب ِْن ان ب ُْن َح''رْ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم .ح َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
َع ِن النَّبِ ِّي َ
ص َدقَةٌْس َعلَى ْال ُم ْسلِ ِم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :لَي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َمالِ ٍكَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
فِي َع ْب ِد ِه َواَل فِي فَ َر ِس ِه".
یحیی بن سعید نے بیان کی''ا ،ان س''ے خ''ثیم بن ع''راک بن مال''ک
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے
نے ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ،اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم کے حوالہ سے( دوسری سند) اور ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خال''د نے
بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خثیم بن عراک بن مالک نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ سے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ
رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان پ''ر نہ اس کے غالم میں زک' ٰ'وۃ ف''رض ہے اور
نہ گھوڑے میں۔
www.islamicurdubooks.com 398
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وإِنَّهُ َم ْن يَأْ ُخ ُذهُ بِ َغي ِْر َحقِّ ِه َكالَّ ِذي يَأْ ُك ُل َواَل
يل أَ ْو َك َما قَا َل النَّبِ ُّي َ
ينَ ،و ْاليَتِي َمَ ،واب َْن ال َّسبِ ِ
ْال ِم ْس ِك َ
ون َش ِهيدًا َعلَ ْي ِه يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة"'.
يَ ْشبَ ُع َويَ ُك ُ
'یی س''ے بی''ان کی''ا۔ ان س''ے ہالل بن ابی
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ہشام دستوائی نے ‘ یح' ٰ
میمونہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ‘ اور انہوں نے ابو سعید خدری رض''ی ہللا عنہ س''ے
سنا ‘ وہ کہتے تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمایک دن منبر پر تش'ریف فرم'ا ہ'وئے۔ ہم بھی آپ ص'لی ہللا علیہ
وسلم کے اردگرد بیٹھ گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے متعلق اس بات سے ڈرتا ہوں کہ تم پر
دنیا کی خوشحالی اور اس کی زیبائش و آرائش کے دروازے کھول دئیے جائیں گے۔ ایک شخص نے عرض کیا۔ ی''ا
رسول ہللا! کیا اچھائی برائی پیدا ک''رے گی؟ اس پ''ر ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم خ''اموش ہ''و گ''ئے۔ اس ل''یے اس
شخص سے کہا جانے لگا کہ کیا بات تھی۔ تم نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے ای''ک ب''ات پ'وچھی لیکن ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم تم سے بات نہیں کرتے۔ پھر ہم نے محسوس کیا کہ آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم پ'ر وحی ن'ازل
ہو رہی ہے۔ بیان کیا کہ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پسینہ صاف کیا( جو وحی ن''ازل ہ''وتے وقت آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم کو آنے لگتا تھا) پھر پوچھا کہ سوال کرنے والے صاحب کہ'اں ہیں۔ ہم نے محس'وس کی'ا کہ آپ ص'لی
ہللا علیہ وسلم نے اس کے( سوال کی) تعریف کی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھائی ب''رائی نہیں پی''دا
کرتی( مگر بے موقع استعمال سے برائی پیدا ہوتی ہے) کیونکہ موسم بہار میں بعض ایسی گھاس بھی اگتی ہیں ج''و
جان لیوا یا تکلیف دہ ثابت ہوتی ہیں۔ البتہ ہریالی چرنے واال وہ ج''انور بچ جات''ا ہے کہ خ''وب چرت''ا ہے اور جب اس
کی دونوں کوکھیں بھر جاتی ہیں تو سورج کی طرف رخ کر کے پاخانہ پیشاب کر دیتا ہے اور پھ''ر چرت''ا ہے۔ اس''ی
طرح یہ مال و دولت بھی ایک خوشگوار سبزہ زار ہے۔ اور مسلمان کا وہ مال کتنا عمدہ ہے ج''و مس''کین ‘ ی''تیم اور
مسافر کو دیا جائے۔ یا جس طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ ہاں اگر کوئی ش''خص زک' ٰ'وۃ حق''دار
ہونے کے بغیر لیتا ہے تو اس کی مث''ال ایس''ے ش''خص کی س''ی ہے ج''و کھات''ا ہے لیکن اس ک''ا پیٹ نہیں بھرت''ا۔ اور
قیامت کے دن یہ مال اس کے خالف گواہ ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 399
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :عورت کا خود اپنے شوہر کو یا اپنی زیر تربیت یتیم بچوں کو ٰ
زکوۃ دینا
قَالَهُ أَبُو َس ِعي ٍد َع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
اس کو ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر1466 :
www.islamicurdubooks.com 400
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھئے کہ کیا وہ صدقہ بھی مجھ س''ے کف''ایت ک''رے گ''ا ج''و میں آپ پ''ر اور ان
چند یتیموں پر خرچ' کروں جو میری سپردگی میں ہیں۔ لیکن عبدہللا بن مسعود رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا کہ تم خ''ود ج''ا
کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھ لو۔ آخر میں خود رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت میں حاض''ر
ہوئی۔ اس وقت میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے دروازے پر ایک انصاری خاتون ک''و پای''ا۔ ج''و م''یری ہی جیس''ی
ضرورت لے کر موجود تھیں۔( جو زینب ابومسعود انصاری کی بیوی تھیں) پھر ہم''ارے س''امنے س''ے بالل گ''ذرے۔
تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے یہ مسئلہ دریافت کیج''ئے کہ کی''ا وہ ص'دقہ مجھ س''ے
کفایت کرے گا جسے میں اپنے شوہر اور اپنی زیر تحویل چند یتیم بچوں پر خرچ ک''ر دوں۔ ہم نے بالل س''ے یہ بھی
کہا کہ ہمارا نام نہ لینا۔ وہ اندر گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے عرض کیا کہ دو عورتیں مسئلہ دری''افت ک''رتی
ہیں۔ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ دونوں کون ہیں؟ بالل رض''ی ہللا عنہ نے کہہ دی''ا کہ زینب ن''ام
کی ہیں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ک''ون س''ی زینب؟ بالل رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا کہ عب''دہللا بن مس''عود
رضی ہللا عنہ کی بیوی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہ''اں! بیش''ک درس''ت ہے۔ اور انہیں دو گن''ا ث''واب ملے
گا۔ ایک قرابت داری کا اور دوسرا خیرات کرنے کا۔
حدیث نمبر1467 :
ت أُ ِّم َسلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةَ ، قَ''الَ ْ
ت: ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ز ْينَ َ
ب بِ ْن ِ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
'ك أَجْ ' ُر َما أَ ْنفَ ْق ِ
ت ي ؟ ،فَقَا َل :أَ ْنفِقِي َعلَ ْي ِه ْم ،فَلَ' ِ ت" :يَا َرسُو َل اللَّ ِهأَلِ َي أَجْ ٌر أَ ْن أُ ْنفِ َ
ق َعلَى بَنِي أَبِي َسلَ َمةَ إِنَّ َما هُ ْم بَنِ َّ قُ ْل ُ
َعلَ ْي ِه ْم".
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدہ نے ‘ ان سے ہشام نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ان کے ب''اپ
نے ‘ ان سے زینب بنت ام سلمہ نے ‘ ان سے ام سلمہ نے ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا ‘ یا رسول ہللا! اگر
میں ابوسلمہ( اپنے پہلے خاوند) کے بیٹوں پر خرچ ک''روں ت''و درس''ت ہے ی''ا نہیں۔ کی''ونکہ وہ م''یری بھی اوالد ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں ان پر خرچ کر۔ تو جو کچھ بھی ان پر خرچ کرے گی اس کا ثواب تجھ ک''و
ملے گا۔
www.islamicurdubooks.com 401
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1468 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ''ا َل" :أَ َم' َر
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ َ ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا أَبُو ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
يل َو َخالِ' ُد ب ُْن ْال َولِي ِد َو َعبَّاسُ ب ُْن َع ْب' ِد ْال ُمطَّلِ ِ
ب ،فَقَ''ا َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِال َّ
ص َدقَ ِة ،فَقِي َل َمنَ َع اب ُْن َج ِم ٍ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
'ون ان فَقِ''يرًا فَأ َ ْغنَ''اهُ هَّللا ُ َو َر ُس'ولُهَُ ،وأَ َّما َخالِ' ٌد فَ'إِنَّ ُك ْم تَ ْ
ظلِ ُم' َ يل إِاَّل أَنَّهُ َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :ما يَ ْنقِ ُم اب ُْن َج ِم ٍ
النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 402
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سأَلَ ِة:
اف َع ِن ا ْل َم ْ
ستِ ْعفَ ِ
اال ْ
اب ِ -50بَ ُ
باب :سوال سے بچنے کا بیان
حدیث نمبر1469 :
بَ ، ع ْنَ عطَ'''ا ِء ب ِْن يَ ِزي َد اللَّ ْيثِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي َس''' ِعي ٍد ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ''' ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش'''هَا ٍ َح''' َّدثَنَاَ عبْ''' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس''' َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم فَأ َ ْعطَ''اهُ ْم ،ثُ َّم َس 'أَلُوهُ
ار َس 'أَلُوا َر ُس 'و َل هَّللا ِ َ
ص' ِ اس 'ا ِم ْن اأْل َ ْن َ ْال ُخ ْد ِريِّ َر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،إِ َّن نَ ً
فون ِع ْن ِدي ِم ْن َخي ٍْر فَلَ ْن أَ َّد ِخ َرهُ َع ْن ُك ْمَ ،و َم ْن يَ ْس 'تَ ْعفِ ْ فَأ َ ْعطَاهُ ْم ،ثُ َّم َسأَلُوهُ فَأ َ ْعطَاهُ ْمَ ،حتَّى نَفِ َد َما ِع ْن َدهُ ،فَقَا َلَ :ما يَ ُك ُ
صبِّرْ هُ هَّللا َُ ،و َما أُ ْع ِط َي أَ َح ٌد َعطَا ًء َخ ْيرًا َوأَ ْو َس َع ِم َن ال َّ
صب ِْر". يُ ِعفَّهُ هَّللا َُ ،و َم ْن يَ ْستَ ْغ ِن يُ ْغنِ ِه هَّللا َُ ،و َم ْن يَتَ َ
صبَّرْ يُ َ
www.islamicurdubooks.com 403
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں امام مالک نے ‘ ابن ش''ہاب س''ے خ''بر دی ‘ انہیں عط''اء بن یزی''د
لی''ثی نے اور انہیں اب''و س''عید خ''دری رض''ی ہللا عنہ نے کہ انص''ار کے کچھ لوگ''وں نے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں دیا۔ پھر انہوں نے سوال کیا اور آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے
پھر دیا۔ یہاں تک کہ جو مال آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس تھا۔ اب وہ ختم ہو گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ اگر میرے پاس جو مال و دولت ہو تو میں اسے بچا کر نہیں رکھوں گا۔ مگر جو شخص سوال کرنے س''ے
تعالی بھی اسے سوال کرنے سے محفوظ ہی رکھتا ہے۔ اور ج''و ش''خص بے نی''ازی برتت''ا ہے ت''و ہللا
ٰ بچتا ہے تو ہللا
تع'الی بھی اس'ے
ٰ تعالی اسے بےنیاز بنا دیتا ہے اور جو شخص اپ'نے اوپ'ر زور ڈال ک'ر بھی ص'بر کرت'ا ہے ت'و ہللا
ٰ
ص''بر و اس''تقالل دے دیت''ا ہے۔ اور کس''ی ک''و بھی ص''بر س''ے زی''ادہ بہ''تر اور اس س''ے زی''ادہ بےپای''اں خ''یر نہیں
ملی۔( صبر تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے)۔
حدیث نمبر1470 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،أَ َّن
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ َ
الزنَ''ا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع' َر ِ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب َعلَى ظَه ِْر ِه َخ ْي ٌر لَ 'هُ ِم ْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :والَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه أَل َ ْن يَأْ ُخ َذ أَ َح ُد ُك ْم َح ْبلَهُ فَيَحْ تَ ِط َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
أَ ْن يَأْتِ َي َر ُجاًل فَيَسْأَلَهُ أَ ْعطَاهُ أَ ْو َمنَ َعهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہمیں ام''ام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ‘ انہیں ابوالزن''اد نے ‘ انہیں
اعرج نے ‘ انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قس''م جس کے
ہاتھ میں میری ج''ان ہے اگ''ر ک'وئی ش''خص رس''ی س'ے لکڑی''وں ک''ا ب''وجھ بان''دھ ک''ر اپ''نی پیٹھ پ''ر جنگ''ل س''ے اٹھ''ا
الئے( پھر انہیں بازار میں بیچ کر اپنا رزق حاصل کرے) تو وہ اس شخص سے بہتر ہے ج''و کس''ی کے پ''اس آ ک''ر
سوال کرے۔ پھر جس سے سوال کیا گیا ہے وہ اسے دے یا نہ دے۔
www.islamicurdubooks.com 404
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1471 :
صلَّى هَّللا ُ الزبَي ِْر ب ِْن ْال َع َّو ِامَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاُ مو َسىَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنُّ
ف هَّللا ُ بِهَا َوجْ هَهَُ ،خ ْي' ٌر لَ'هُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَل َ ْن يَأْ ُخ َذ أَ َح ُد ُك ْم َح ْبلَهُ فَيَأْتِ َي بِح ُْز َم ِة ْال َحطَ ِ
ب َعلَى ظَه ِْر ِه فَيَبِي َعهَا فَيَ ُك َّ
اس أَ ْعطَ ْوهُ أَ ْو َمنَعُوهُ".
ِم ْن أَ ْن يَسْأ َ َل النَّ َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا
ٰ ہم سے
‘ ان سے ان کے والد نے ‘ ان سے زبیر بن عوام رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا تم
میں سے کوئی بھی اگر( ضرورت مند ہو تو)اپنی رسی لے کر آئے اور لکڑیوں کا گٹھا بان'دھ ک'ر اپ'نی پیٹھ پ'ر رکھ
تع'الی اس کی ع''زت ک'و محف''وظ رکھ لے ت'و یہ اس س'ے اچھ'ا ہے کہ وہ
ٰ ک'ر الئے۔ اور اس''ے بیچے۔ اس ط'رح ہللا
لوگوں سے سوال کرتا پھرے ‘ اسے وہ دیں یا نہ دیں۔
حدیث نمبر1472 :
www.islamicurdubooks.com 405
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
علیہ وسلم نے پھر عطا فرمای''ا۔ میں نے پھ''ر مانگ''ا آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے پھ''ر بھی عط''ا فرمای'ا۔ اس کے بع'د
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ اے حکیم! یہ دولت بڑی سرسبز اور بہت ہی شیریں ہے۔ لیکن ج''و ش''خص
اسے اپنے دل کو سخی رکھ کر لے تو اس کی دولت میں برکت ہوتی ہے۔ اور جو اللچ کے ساتھ لیت''ا ہے ت''و اس کی
دولت میں کچھ بھی برکت نہیں ہو گی۔ اس کا حال اس شخص جیس''ا ہ''و گ''ا ج''و کھات''ا ہے لیکن آس''ودہ نہیں ہوتا( ی''اد
رکھو) اوپر کا ہاتھ نیچے کے ہاتھ سے بہتر ہے۔ حکیم بن حزام رضی ہللا عنہ نے کہ''ا ‘ کہ میں نے ع''رض کی اس
ذات کی قسم! جس نے آپ کو سچائی کے ساتھ مبعوث کیا ہے۔ اب اس کے بعد میں کسی س'ے ک''وئی چ'یز نہیں ل'وں
گا۔ تاآنکہ اس دنیا ہی سے میں جدا ہو ج''اؤں۔ چن''انچہ اب''وبکر رض''ی ہللا عنہ حکیم رض''ی ہللا عنہ ک''و ان ک''ا معم''ول
دینے کو بالتے تو وہ لینے سے انکار کر دی''تے۔ پھ''ر عم''ر رض''ی ہللا عنہ نے بھی انہیں ان ک''ا حص''ہ دین''ا چاہ''ا ت''و
انہوں نے اس کے لینے سے انکار کر دی''ا۔ اس پ''ر عم''ر رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا کہ مس''لمانو! میں تمہیں حکیم بن
حزام کے معاملہ میں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کا حق انہیں دینا چاہ''ا لیکن انہ''وں نے لی''نے س''ے انک''ار ک''ر دی''ا۔
غرض حکیم بن حزام رضی ہللا عنہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس'لم کے بع'د اس'ی ط'رح کس'ی س'ے بھی ک'وئی چ'یز
لینے سے ہمیشہ انکار ہی کرتے رہے۔ یہاں تک کہ وفات پ'ا گ'ئے۔ عم'ر رض'ی ہللا عنہ م'ال فے یع'نی ملکی آم'دنی
سے ان کا حصہ ان کو دینا چاہتے تھے مگر انہوں نے وہ بھی نہیں لیا۔
اف نَ ْف ٍ
س: سأَلَ ٍة َوالَ إِ ْ
ش َر ِ اب َمنْ أَ ْعطَاهُ هَّللا ُ َ
ش ْيئًا ِمنْ َغ ْي ِر َم ْ -51بَ ُ
باب :اگر ہللا پاک کسی کو بن مانگے اور بن دل لگائے اور امیدوار رہے کوئی چیز دال دے ( تو
اس کو لے لے )
ق لِلسَّائِ ِل َو ْال َمحْ ر ِ
ُوم. َوفِي أَ ْم َوالِ ِه ْم َح ٌّ
تعالی نے میں فرمایا۔ ان کے مالوں میں مانگنے والے اور خاموش رہنے والے دونوں کا حصہ ہے۔
ٰ ہللا
www.islamicurdubooks.com 406
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1473 :
'ريِّ َ ، ع ْنَ س'الِ ٍم ، أَ َّنَ ع ْب' َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ سَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح' َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يُ''ونُ َ
ْطينِي ْال َعطَا َء ،فَ''أَقُو ُل أَ ْع ِط' ِه َم ْن هُ ' َو صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُع ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْتُ ع َم َر ، يَقُولَُ " :ك َ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ :س ِمع ُ
ف َواَل َس'ائِ ٍل فَ ُخ' ْ
'ذهَُ ،و َما اَل فَاَل تُ ْتبِ ْع' هُ ت َغ ْي' ُر ُم ْش' ِر ٍ ال َش' ْي ٌء َوأَ ْن َك ِم ْن هَ َذا ْال َم ِ
أَ ْفقَ ُر إِلَ ْي ِه ِمنِّي ،فَقَا َلُ :خ ْذهُ إِ َذا َجا َء َ
نَ ْف َس َ
ك".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے ی''ونس نے ‘ ان س''ے زہ''ری
ٰ ہم سے
نے ‘ ان سے سالم نے اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ میں نے عم''ر رض''ی ہللا عنہ س''ے س''نا وہ
کہتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مجھے کوئی چ'یز عط'ا فرم'اتے ت'و میں ع''رض کرت''ا کہ آپ ص'لی ہللا
علیہ وسلم مجھ سے زیادہ محتاج کو دے دیجئیے۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لمفرماتے کہ لے ل''و ‘ اگ''ر تمہیں
کوئی ایسا مال ملے جس پر تمہارا خیال نہ لگا ہوا ہو اور نہ تم نے اسے مانگا ہو تو اسے قبول کر لیا ک''رو۔ اور ج''و
نہ ملے تو اس کی پرواہ نہ کرو اور اس کے پیچھے نہ پڑو۔
سأ َ َل النَّ َ
اس تَ َكثُّ ًرا: اب َمنْ َ
-52بَ ُ
باب :اگر کوئی شخص اپنی دولت بڑھانے کے لیے لوگوں سے سوال کرے ؟
حدیث نمبر1474 :
ْثَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ح ْم َزةَ ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َل: َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ " :ما يَ' َزا ُل ال َّر ُج' ُل يَ ْس'أ َ ُل النَّ َ
اس ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَ''ا َل النَّبِ ُّي َ
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َس ِمع ُ
ْس فِي َوجْ ِه ِه ُم ْز َعةُ لَحْ ٍم. َحتَّى يَأْتِ َي يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة لَي َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عبیدہللا بن ابی جعفر' نے کہ''ا
ٰ ہم سے
‘ کہ میں نے حمزہ بن عبدہللا بن عمر سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے سنا ‘
انہوں نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا :آدمی ہمیشہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیالت''ا رہت''ا ہے یہ''اں
تک کہ وہ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گا کہ اس کے چہرے پر ذرا بھی گوشت نہ ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 407
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1475 :
وس'ى ،ثُ َّم
اس'تَ َغاثُوا بِ''آ َد َم ،ثُ َّم بِ ُم َ
ك ْف اأْل ُ ُذ ِن فَبَ ْينَا هُ ْم َك' َذلِ َ س تَ ْدنُو يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة َحتَّى يَ ْبلُ َغ ْال َع' َر ُ
ق نِ ْ
ص' َ َوقَا َل :إِ َّن ال َّش ْم َ
ض 'ى ْثَ ، ح َّدثَنِي اب ُْن أَبِي َج ْعفَ' ٍ
'ر ، فَيَ ْش 'فَ ُع لِيُ ْق َ حَ ، ح َّدثَنِي اللَّي ُ صالِ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم"َ ،و َزا َدَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َبِ ُم َح َّم ٍد َ
ب ،فَيَ ْو َمئِ ٍذ يَ ْب َعثُهُ هَّللا ُ َمقَا ًما َمحْ ُمودًا يَحْ َم ُدهُ أَ ْه ُل ْال َج ْم ِع ُكلُّهُ ْمَ ،وقَ''ا َلُ م َعلًّى،
ق فَيَ ْم ِشي َحتَّى يَأْ ُخ َذ بِ َح ْلقَ ِة ْالبَا ِ بَي َْن ْال َخ ْل ِ
الز ْه ِريِّ َ ،ع ْنَ ح ْم َزةََ ، س' ِم َع اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي اش ٍدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُم ْسلِ ٍم أَ ِخي ُّ ان ب ِْن َر ِ َح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْن ال ُّن ْع َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمسْأَلَ ِة.
هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن سورج اتنا قریب ہو جائے گا کہ پس''ینہ آدھے ک''ان ت''ک پہنچ
موس'ی علیہ الس'الم
ٰ جائے گا۔ لوگ اسی حال میں اپنی مخلصی کے لیے آدم علیہ الس'الم س'ے فری'اد ک'ریں گے۔ پھ'ر
سے۔ اور پھر محمد صلی ہللا علیہ وس''لم س'ے۔ عب''دہللا نے اپ'نی روایت میں یہ زی''ادتی کی ہے کہ مجھ س'ے لیث نے
بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ابن ابی جعفر' نے بیان کیا ‘ کہ پھر نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ش''فاعت ک''ریں گے کہ
مخلوق کا فیصلہ کیا جائے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم بڑھیں گے اور جنت کے دروازے کا حلقہ' تھام لیں گے۔ اور
تعالی آپ کو مقام محمود عطا فرمائے گا۔ جس کی تمام اہل محش''ر تعری''ف ک''ریں گے۔ اور معلی بن اس''د
ٰ اسی دن ہللا
نے کہا کہ ہم سے وہیب نے نعمان بن راشد سے بیان کیا ‘ ان سے زہ'ری کے بھ'ائی عب''دہللا بن مس'لم نے ‘ ان س'ے
حمزہ بن عبدہللا نے ‘ اور انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما س''ے س''نا ‘ انہ''وں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم سے پھر اتنی ہی حدیث بیان کی جو سوال کے باب میں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 408
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک'ا یہ فرمان'ا کہ وہ ش'خص ج'و بق'در کف'ایت نہیں پاتا( گوی'ا اس ک'و غ'نی نہیں کہہ
تعالی نے اسی سورۃ میں فرمایا ہے کہ) صدقہ خیرات تو ان فقراء کے لیے ہے جو ہللا کے راستے
ٰ سکتے) اور( ہللا
میں گھر گئے ہیں۔ کسی ملک میں جا نہیں سکتے کہ وہ تجارت ہی ک'ر لیں۔ ن'اواقف ل'وگ انہیں س'وال نہ ک'رنے کی
وجہ سے غنی سمجھتے ہیں۔ آخر آیت« فإن هللا به عليم» تک( یعنی وہ حد کیا ہے جس سے سوال ناجائز ہو)۔
حدیث نمبر1476 :
حدیث نمبر1477 :
َح' َّدثَنَا يَ ْعقُ''وبُ ب ُْن إِ ْب' َرا ِهي َمَ ، ح' َّدثَنَا إِ ْس' َما ِعي ُل ب ُْن ُعلَيَّةََ ، ح' َّدثَنَاَ خالِ' ٌد ْال َح' َّذا ُءَ ، ع ْن اب ِْن أَ ْش' َو َعَ ، ع ِنَّ
الش' ْعبِ ِّي،
ي بِ َش ْي ٍء َس ' ِم ْعتَهُ ِم َن النَّبِ ِّياويَةُ إِلَىْ ال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ ، أَ ِن ا ْكتُبْ إِلَ َّ ب ُم َع ِ َح َّدثَنِيَ كاتِبُ ْال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ ، قَا َلَ :كتَ َ
'رهَ لَ ُك ْم ثَاَل ثً''ا ،قِي َل َوقَ''ا َلصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،يَقُ''ولُ" :إِ َّن هَّللا َ َك' ِ
ي َ ْت النَّبِ َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َكتَ َ
ب إِلَ ْي ِهَ ،س ِمع ُ َ
ال َو َك ْث َرةَ ال ُّس َؤ ِ
ال". ضا َعةَ ْال َم ِ
َوإِ َ
www.islamicurdubooks.com 409
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے خال''د ح''ذاء نے
بیان کیا ‘ ان سے ابن اشوع نے ‘ ان سے عامر شعبی نے۔ کہا کہ مجھ سے مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ کے منشی
وراد نے بیان کیا۔ کہ معاویہ رضی ہللا عنہ نے مغیرہ بن شعبہ رض''ی ہللا عنہ ک''و لکھ''ا کہ انہیں ک''وئی ایس''ی ح''دیث
لکھئے جو آپ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے س''نی ہ''و۔ مغ''یرہ رض''ی ہللا عنہ نے لکھ''ا کہ میں نے رس''ول
تعالی تمہارے لیے تین باتیں پس''ند نہیں
ٰ ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا
کرتا۔ بالوجہ کی گپ شپ ،فضول خرچی' اور لوگوں سے بہت مانگنا۔
حدیث نمبر1478 :
ب، ح ب ِْن َك ْي َس َ
انَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ الز ْه ِريُّ َ ، ح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ
صالِ ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُغ َري ٍْر ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم َر ْهطًا َوأَنَا َج''الِسٌ فِي ِه ْم،
قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ عا ِم ُر ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَا َل" :أَ ْعطَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى
ول هَّللا ِ َ ْط' ِه َوهُ' َو أَ ْع َجبُهُ ْم إِلَ َّ
ي ،فَقُ ْم ُ
ت إِلَى َر ُس' ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْنهُ ْم َر ُجاًل لَ ْم يُع ِ
ك َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَا َل :فَتَ َر َ
ك َع ْن فُاَل ٍنَ ،وهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َراهُ ُم ْؤ ِمنًا ،قَا َل أَ ْو ُم ْس 'لِ ًما ؟ ،قَ''ا َل :فَ َس ' َك ُّ
ت قَلِياًل ،ثُ َّم هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َسا َررْ تُهُ ،فَقُ ْل ُ
تَ :ما لَ َ
ك َع ْن فُاَل ٍنَ ،وهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َراهُ ُم ْؤ ِمنً''ا ،قَ''ا َل أَ ْو ُم ْس'لِ ًما ؟ ،قَ''ا َل :فَ َس' َك ُّ
ت َغلَبَنِي َما أَ ْعلَ ُم فِي ِه ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َما لَ' َ
ك َع ْن فُاَل ٍنَ ،وهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َراهُ ُم ْؤ ِمنًا قَ''ا َل أَ ْو ُم ْس 'لِ ًما يَ ْعنِي ؟،
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َما لَ ' َ قَلِياًل ،ثُ َّم َغلَبَنِي َما أَ ْعلَ ُم فِي ِه ،فَقُ ْل ُ
ح، ص 'الِ ٍ ار َعلَى َوجْ ِه ِه"َ ،و َع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ي ِم ْنهُ َخ ْشيَةَ أَ ْن يُ َكبَّ فِي النَّ ِ فَقَا َل :إِنِّي أَل ُ ْع ِطي ال َّر ُج َل َو َغ ْي ُرهُ أَ َحبُّ إِلَ َّ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه
ب َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ ض' َر َ ِّث بِهَ َذا ،فَقَا َل فِي َح ِديثِ ِه :فَ َ ْت أَبِي يُ َحد ُ َع ْن إِ ْس َما ِعي َل ب ِْن ُم َح َّم ٍد ، أَنَّهُ قَا َلَ :س ِمع ُ
َو َسلَّ َم بِيَ ِد ِه فَ َج َم َع بَي َْن ُعنُقِي َو َكتِفِي ،ثُ َّم قَا َل :أَ ْقبِ''لْ أَيْ َس' ْع ُد إِنِّي أَل ُ ْع ِطي ال َّر ُج' َل ،قَ''ا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :فَ ُك ْب ِكبُ''وا قُلِبُ''وا
تَ :كبَّهُ هَّللا ُ لِ َوجْ ِه ِه َو َكبَ ْبتُهُ أَنَا.
ان فِ ْعلُهُ َغ ْي َر َواقِ ٍع َعلَى أَ َح ٍد ،فَإ ِ َذا َوقَ َع ْالفِ ْعلُ ،قُ ْل َ
فَ ُكبُّوا ُم ِكبًّا ،أَ َكبَّ ال َّر ُج ُل إِ َذا َك َ
ہم سے محمد بن غریر زہری نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے اپ''نے ب''اپ س''ے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے
صالح بن کیسان نے ان سے ابن شہاب نے ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے اپنے باپ سعد
بن ابی وقاص سے خبر دی۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے چند اش''خاص ک''و کچھ م''ال دی''ا۔
اسی جگہ میں بھی بیٹھا ہوا تھا۔ انہوں نے کہ''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ان کے س''اتھ ہی بیٹھے ہ''وئے
www.islamicurdubooks.com 410
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
شخص کو چھوڑ دیا اور انہیں کچھ نہیں دیا۔ حاالنکہ ان لوگوں میں وہی مجھے زیادہ پسند تھ''ا۔ آخ''ر میں نے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے قریب جا کر چپکے س'ے ع'رض کی''ا ‘ فالں ش'خص ک'و آپ نے کچھ بھی نہیں دی'ا؟ وہللا
میں اسے مومن خیال کرتا ہوں۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ‘ یا مسلمان؟ انہوں نے بی''ان کی''ا کہ اس پ''ر
میں تھوڑی دیر تک خاموش رہا۔ لیکن میں ان کے متعلق جو کچھ جانتا تھا اس نے مجھے مجبور کی''ا ‘ اور میں نے
عرض کیا ‘ یا رسول ہللا! آپ فالں شخص سے کیوں خفا ہیں ‘ وہللا! میں اسے مومن سمجھتا ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ‘ یا مس''لمان؟ تین م''رتبہ ایس''ا ہی ہ''وا۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ای''ک ش''خص ک''و دیت''ا
ہوں( اور دوسرے کو نظر انداز کر جاتا ہوں) ح''االنکہ وہ دوس''را م''یری نظ''ر میں پہلے س''ے زی''ادہ پی''ارا ہوت''ا ہے۔
کیونکہ(جس کو میں دیتا ہوں نہ دینے کی صورت میں) مجھے ڈر اس بات کا رہتا ہے کہ کہیں اسے چہرے کے بل
گھسیٹ کر جہنم میں نہ ڈال دیا جائے۔ اور( یعقوب بن ابراہیم) اپنے والد سے ‘ وہ صالح سے ‘ وہ اسماعیل بن محمد
سے ‘ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ وہ یہی حدیث بیان کر رہے تھے۔ انہ''وں نے کہ''ا کہ پھ''ر
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میری گردن اور مونڈھے کے بیچ میں مارا۔ اور فرمای''ا۔ س''عد! ادھر س''نو۔
میں ای''ک ش''خص ک''و دیت''ا ہ''وں۔ آخ''ر ح''دیث ت''ک۔ ابوعب''دہللا( ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا کہ( ق''رآن مجی''د میں
لفظ)« كبكبوا» اوندھے لٹا دینے کے معنی میں ہے۔ اور س''ورۃ المل''ک میں جو« مكب''ا» ک''ا لف''ظ ہے وہ« أكب» س''ے
نکال ہے۔« أكب»الزم ہے یعنی اوندھا گ''را۔ اور اس ک''ا متع''دی« كب» ہے۔ کہ''تے ہیں کہ« كبه هللا لوجهه» یع''نی ہللا
نے اسے اوندھے منہ گرا دیا۔ اور«كببته» یعنی میں نے اس کو اوندھا گرایا۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا ص''الح بن
کیسان عمر میں زہری سے بڑے تھے وہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے ملے ہیں۔
حدیث نمبر1479 :
ض' َي هَّللا ُجَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَ''ا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع' َر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ مالِ' ٌ
www.islamicurdubooks.com 411
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے ابوالزناد س''ے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے
اعرج نے ‘ اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مس''کین وہ نہیں ہے
جو لوگوں کا چکر کاٹتا پھرتا ہے تاکہ اسے دو ایک لقمہ یا دو ای''ک کھج''ور م''ل ج''ائیں۔ بلکہ اص''لی مس''کین وہ ہے
جس کے پاس اتنا مال نہیں کہ وہ اس کے ذریعہ سے بےپرواہ ہو جائے۔ اس ح'ال میں بھی کس'ی ک'و معل'وم نہیں کہ
کوئی اسے صدقہ ہی دیدے اور نہ وہ خود ہاتھ پھیالنے کے لیے اٹھتا ہے۔
حدیث نمبر1480 :
حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي ثَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح' َّدثَنَا أَبُو َ
ص'الِ ٍ ص ب ِْن ِغيَا ٍَح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ب فَيَبِي َع فَيَأْ ُك' َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،قَ'ا َل" :أَل َ ْن يَأْ ُخ' َذ أَ َح' ُد ُك ْم َح ْبلَ'هُ ثُ َّم يَ ْغ' ُد َو ،أَحْ ِس'بُهُ قَ''ا َل :إِلَى ْال َجبَ' ِ
'ل ،فَيَحْ تَ ِط َ َ
'ريِّ َوهُ' َو قَ' ْد أَ ْد َر َ
ك اب َْن ان :أَ ْكبَ ُر ِم َن ُّ
الز ْه' ِ اس" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ َ
صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َ ق َخ ْي ٌر لَهُ ِم ْن أَ ْن يَسْأ َ َل النَّ َ
ص َّد َ
َويَتَ َ
ُع َم َر.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بی''ان کی''ا ‘ کہ''ا کہ ہم س''ے اعمش نے
بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا ‘ اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے ‘ کہ رسول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا اگ''ر تم میں س''ے ک''وئی ش''خص اپ''نی رس''ی لے کر( م''یرا خی''ال ہے کہ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے یوں فرمایا) پہاڑوں میں چال جائے پھر لکڑیاں جمع کر کے انہیں فروخت کرے۔ اس سے کھ''ائے بھی اور
صدقہ بھی کرے۔ یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیالئے۔
اب َخ ْر ِ
ص التَّ ْم ِر: -54بَ ُ
باب :کھجور کا درختوں پر اندازہ کر لینا درست ہے
www.islamicurdubooks.com 412
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1481 :
الس'ا ِع ِديِّ َ ، ع ْن أَبِي ُح َم ْي' ٍد َّ
الس'ا ِع ِديِّ ، س َّ'رو ب ِْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ عبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ س ْه ُل ب ُْن بَ َّك ٍ
ارَ ، ح' َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ ع ْم' ِ
ي ْالقُ َرى إِ َذا ا ْم' َرأَةٌ فِي َح ِديقَ ' ٍة لَهَ''ا ،فَقَ''ا َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َغ ْز َوةَ تَبُو َ
ك ،فَلَ َّما َجا َء َوا ِد َ قَا َلَ " :غ َز ْونَا َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم َع َش ' َرةَ أَ ْو ُس ' ٍ
ق ،فَقَ''ا َل ص َرسُو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أِل َصْ َحابِ ِهْ :
اخ ُرصُواَ ،و َخ َر َ النَّبِ ُّي َ
ك ،قَا َل :أَ َما إِنَّهَا َس'تَهُبُّ اللَّ ْيلَ'ةَ ِري ٌح َش' ِدي َدةٌ فَاَل يَقُ''و َم َّن أَ َح' ٌدَ ،و َم ْن َك' َ
'ان صي َما يَ ْخ ُر ُج ِم ْنهَا ،فَلَ َّما أَتَ ْينَا تَبُو َ
لَهَا :أَحْ ِ
ك أَ ْيلَ'ةَ لِلنَّبِ ِّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ 'ل طَ ِّي ٍء َوأَ ْه' َدى َملِ' ُ
َّت ِري ٌح َش ِدي َدةٌ ،فَقَا َم َر ُج ٌل فَأ َ ْلقَ ْت'هُ بِ َجبَ ِ
َم َعهُ بَ ِعي ٌر فَ ْليَ ْعقِ ْلهُ ،فَ َعقَ ْلنَاهَاَ ،وهَب ْ
ي ْالقُ' َرى ،قَ''ا َل لِ ْل َم''رْ أَ ِةَ :ك ْم َج''ا َء َح' ِديقَتُ ِك ؟،
ب لَهُ بِبَحْ ِر ِه ْم ،فَلَ َّما أَتَى َوا ِد َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ْغلَةً بَ ْي َ
ضا َء َو َك َساهُ بُرْ دًا َو َكتَ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :إِنِّي ُمتَ َعجِّ ٌل إِلَى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي َ
ُول هَّللا ِ َ تَ :ع َش َرةَ أَ ْو ُس ٍ
ق خَرْ َ
ص َرس ِ قَالَ ْ
ف َعلَى ْال َم ِدينَ ِة ،قَ''ا َل :هَ ' ِذ ِهار َكلِ َمةً َم ْعنَاهَا أَ ْش َر َ
ْال َم ِدينَ ِة ،فَ َم ْن أَ َرا َد ِم ْن ُك ْم أَ ْن يَتَ َع َّج َل َم ِعي فَ ْليَتَ َعجَّلْ ،فَلَ َّما قَا َل اب ُْن بَ َّك ٍ
ور اأْل َ ْن َ ُ ُ
ار ؟ ،قَالُوا :بَلَى ،قَا َلُ :دو ُر بَنِي ص ِ طَابَةُ ،فَلَ َّما َرأَى أ ُحدًا ،قَا َل :هَ َذا ُجبَ ْي ٌل ي ُِحبُّنَا َونُ ِحبُّهُ ،أَاَل أ ْخبِ ُر ُك ْم بِ َخي ِْر ُد ِ
ار،ص ِ ور اأْل َ ْن َ
جَ ،وفِي ُكلِّ ُد ِ ْ
ث ب ِْن ال َخ ْز َر ِ َّار ،ثُ َّم ُدو ُر بَنِي َع ْب ِد اأْل َ ْشهَ ِل ،ثُ َّم ُدو ُر بَنِي َسا ِع َدةَ أَ ْو ُدو ُر بَنِي ْال َح ِ
ار ِ النَّج ِ
يَ ْعنِي َخ ْيرًا" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ُِ :كلُّ بُ ْستَ ٍ
ان َعلَ ْي ِه َحائِطٌ فَهُ َو َح ِديقَةٌَ ،و َما لَ ْم يَ ُك ْن َعلَ ْي ِه َحائِطٌ لَ ْم يُقَلْ َح ِديقَةٌ.
'یی نے ‘ ان س''ے عب''اس
ہم سے سہل بن بکار نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے ‘ ان سے عم''رو بن یح' ٰ
بن سہل ساعدی نے ‘ ان سے ابو حمید ساعدی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ہم غزوہ تبوک کے لیے نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ جا رہے تھے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم وادی ٰ
قری( مدینہ منورہ اور شام کے درمیان ایک
قدیم آبادی) سے گزرے تو ہماری نظر ایک عورت پر پڑی جو اپ''نے ب''اغ میں کھ''ڑی ہے۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے صحابہ رضوان ہللا علیہم اجمعین سے فرمایا کہ اس کے پھلوں ک''ا ان''دازہ لگ''اؤ( کہ اس میں کت''نی کھج''ور
نکلے گی) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دس وسق کا اندازہ لگایا۔ پھر اس عورت س''ے فرمای''ا کہ ی''اد رکھن''ا اس
میں سے جتنی کھجور نکلے۔ جب ہم تبوک پہنچے تو آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ آج رات ب''ڑے زور کی
آندھی چلے گی اس لیے کوئی شخص کھڑا نہ رہے۔ اور جس کے پاس اونٹ ہوں ت''و وہ اس''ے بان''دھ دیں۔ چن''انچہ ہم
نے اونٹ باندھ لیے۔ اور آندھی بڑے زور کی آئی۔ ایک شخص کھڑا ہوا تھا۔ تو ہوا نے اسے جبل طے پر جا پھینکا۔
اور ایلہ کے حاکم( یوحنا بن روبہ) نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سفید خچر' اور ایک چادر کا تحفہ بھیجا۔ نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے تحریری طور پر اسے اس کی حکومت پر برق''رار رکھ''ا پھ''ر جب وادی ق' ٰ
'ری( واپس''ی
www.islamicurdubooks.com 413
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
میں)پہنچے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسی عورت سے پوچھا کہ تمہارے باغ میں کتنا پھ''ل آی''ا تھ''ا اس نے کہ''ا
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اندازہ کے مطابق دس وسق آی''ا تھ''ا۔ اس کے بع''د رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ میں مدینہ جلد جانا چاہتا ہوں۔ اس لیے جو کوئی میرے ساتھ جلدی چلنا چاہے وہ میرے ساتھ جلد روانہ ہ''و
پھر جب( ابن بکار امام بخاری رحمہ ہللا کے شیخ نے ایک ایسا جملہ کہا جس کے معنے یہ تھے) کہ م''دینہ دکھ''ائی
دینے لگا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ہے طابہ! پھر آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے اح'د پہ'اڑ دیکھ'ا ت'و
فرمایا کہ یہ پہاڑ ہم سے محبت رکھتا ہے اور ہم بھی اس سے محبت رکھ''تے ہیں۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کیا میں انصار کے سب سے اچھے خاندان کی نشاندہی نہ کروں؟ صحابہ نے عرض کی کہ ض''رور کیج''ئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنو نجار کا خاندان۔ پھ''ر بن''و عبداالش''ہل ک''ا خان''دان ،پھ''ر بن''و س''اعدہ ک''ا یا( یہ
فرمای'''ا کہ) ب'''نی ح'''ارث بن خ'''زرج ک'''ا خان'''دان۔ اور فرمای'''ا کہ انص'''ار کے تم'''ام ہی خان'''دانوں میں خ'''یر ہے ‘
ابوعبدہللا( قاسم بن سالم) نے کہا کہ جس باغ کی چہار دیواری ہو اسے حدیقہ کہیں گے۔ اور جس کی چہ''ار' دی''واری
نہ ہو اسے حدیقہ نہیں کہیں گے۔
حدیث نمبر1482 :
انَ : ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن َس ِعي ٍد، ث ،ثُ َّم بَنِي َسا ِع َدةََ ،وقَا َلُ سلَ ْي َم ُ ان ب ُْن بِاَل ٍلَ : ح َّدثَنِيَ ع ْمرٌو ، ثُ َّم َدا ُر بَنِي ْال َح ِ
ار ِ َوقَا َلُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :أُ ُح ٌد َجبَ ٌل ي ُِحبُّنَا َونُ ِحبُّهُ.
سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي ََع ْنُ ع َما َرةَ ب ِْن َغ ِزيَّةََ ، ع ْنَ عبَّا ٍ
اور سلیمان بن بالل نے کہا کہ مجھ سے عمرو نے اس طرح بیان کیا کہ پھر ب''نی ح''ارث بن خ''زرج' ک''ا خان''دان اور
پھر بنو ساعدہ کا خاندان۔ اور سلیمان نے سعد بن سعید سے بیان کیا ‘ ان سے عمارہ بن غزنیہ نے ‘ ان س''ے عب''اس
نے ‘ ان سے ان کے باپ( سہل) نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا احد وہ پہ''اڑ ہے ج''و ہم س''ے محبت
رکھتا ہے اور ہم اس سے محبت رکھتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 414
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :اس زمین کی پیداوار سے دسواں حصہ لینا ہو گا جس کی سیرابی بارش یا جاری ( نہر ‘
دریا وغیرہ ) پانی سے ہوئی ہو
يز فِي ْال َع َس ِل َش ْيئًا.
َولَ ْم يَ َر ُع َم ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
اور عمر بن عبدالعزیز رحمہ' ہللا نے شہد میں ٰ
زکوۃ کو ضروری نہیں جانا۔
حدیث نمبر1483 :
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ س''الِ ِم ب ِْنب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َمَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍ
'ون أَ ْو َك' َ
'ان الس' َما ُء َو ْال ُعيُ' ُ
ت َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َل" :فِي َما َس'قَ ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
ت فِي اأْل َ َّو ِل، ُش' ِر" ،قَ'ا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :هَ' َذا تَ ْف ِس'ي ُر اأْل َ َّو ِل أِل َنَّهُ لَ ْم يُ' َوقِّ ْ ف ْالع ْ ص' ُ ح نِ ْ
ض' ِ َعثَ ِريًّا ْال ُع ْش ُر َو َما ُس'قِ َي بِالنَّ ْ
ض'ي َعلَى الزيَ''ا َدةُ َم ْقبُولَ'ةٌَ ،و ْال ُمفَ َّس' ُر يَ ْق ِ ت َو ِّ ت ال َّس َما ُء ْال ُع ْش ُر َوبَي ََّن فِي هَ' َذا َو َوقَّ َ
يث اب ِْن ُع َم َرَ ،وفِي َما َسقَ ِيَ ْعنِي َح ِد َ
صلِّ فِي ْال َك ْعبَ ِةَ ،وقَ''ا َل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْم يُ َ س ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ ت َك َما َر َوى ْالفَضْ ُل ب ُْن َعبَّا ٍ ْال ُم ْبهَ ِم إِ َذا َر َواهُ أَ ْه ُل الثَّبَ ِ
صلَّى ،فَأ ُ ِخ َذ بِقَ ْو ِل بِاَل ٍل َوتُ ِر َ
ك قَ ْو ُل ْالفَضْ ِل. بِاَل لٌ :قَ ْد َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھے یونس بن یزید نے
خبر دی ‘ انہیں شہاب نے ‘ انہیں س''الم بن عب''دہللا بن عم''ر نے ‘ انہیں ان کے وال''د نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا۔ وہ زمین جسے آسمان(بارش کا پانی) یا چشمہ سیراب کرتا ہو۔ یا وہ خودبخود نمی س''ے س''یراب ہ''و
جاتی ہو تو اس کی پیداوار سے دسواں حصہ لیا جائے اور وہ زمین جس'ے کن'ویں س'ے پ'انی کھینچ ک'ر س'یراب کی'ا
جاتا ہو تو اس کی پیداوار سے بیسواں حصہ لیا جائے۔ ابوعبدہللا( امام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا کہ یہ ح''دیث یع''نی
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کی حدیث کہ جس کھیتی میں آسمان کا پانی دیا جائے ‘ دسواں حصہ ہے پہلی ح''دیث
یعنی ابوسعید کی حدیث کی تفسیر ہے۔ اس میں ٰ
زکوۃ کی کوئی مق''دار م''ذکور نہیں ہے اور اس میں م''ذکور ہے۔ اور
زیادتی قبول کی جاتی ہے۔ اور گول مول حدیث کا حکم صاف صاف حدیث کے موافق لیا جاتا ہے۔ جب اس کا راوی
ثقہ ہو۔ جیسے فضل بن عباس رضی ہللا عنہ نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کعبہ میں نم''از نہیں
www.islamicurdubooks.com 415
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پڑھی۔ لیکن بالل رضی ہللا عنہ نے بتالیا کہ آپ صلی ہللا علیہ وس'لم نے نم'از( کعبہ میں) پ''ڑھی تھی۔ اس موق'ع پ'ر
بھی بالل رضی ہللا عنہ کی بات قبول کی گئی اور فضل رضی ہللا عنہ کا قول چھوڑ دیا گیا۔
ص َدقَةٌ:
ق َ س ِة أَ ْو ُ
س ٍ ُون َخ ْم َ اب لَ ْي َ
س فِي َما د َ -56بَ ُ
باب :پانچ وسق سے کم میں ٰ
زکوۃ فرض نہیں ہے
حدیث نمبر1484 :
ْص' َعةَ، ك ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي َ
صع َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ
ْس فِي َما أَقَلُّ ِم ْن َخ ْم َس ' ِةصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْنأَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ر ِ
ص' َدقَةٌ"، ق َ ق ِم َن ْال' َو ِر ِس أَ َوا ٍ
ص' َدقَةٌَ ،واَل فِي أَقَ' َّل ِم ْن َخ ْم ِ ال'ذ ْو ِد َ ص َدقَةٌَ ،واَل فِي أَقَ َّل ِم ْن َخ ْم َس ٍة ِم َن اإْل ِ بِ ِل َّ ق َ أَ ْو ُس ٍ
ص َدقَةٌَ ،وي ُْؤ َخ ُذ أَبَدًا فِي ْال ِع ْل ِم بِ َما َزا َد أَ ْه ُل ون َخ ْم َس ِة أَ ْو ُس ٍ
ق َ قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :هَ َذا تَ ْف ِسي ُر اأْل َ َّو ِل ،إِ َذا قَا َل لَي َ
ْس فِي َما ُد َ
ت أَ ْو بَيَّنُوا.
الثَّبَ ِ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ام''ام
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے
مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے محمد بن عب''دہللا بن عب''دالرحمٰ ن بن ابی صعص''عہ نے بی''ان
کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا
زکوۃ نہیں ہے ،اور پانچ مہ''ار اونٹ''وں س''ے کم میں زک' ٰ'وۃ نہیں ہے۔ اور
علیہ وسلم نے فرمایا پانچ وسق سے کم میں ٰ
چاندی کے پانچ اوقیہ سے کم میں ٰ
زکوۃ نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 416
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1485 :
انَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِزيَ''ا ٍدَ ، ع ْن أَبِيَح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال َح َس ِن اأْل َ َس ِديُّ َ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن طَ ْه َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ُْؤتَى بِ''التَّ ْم ِر ِع ْن' َد ِ
ص' َر ِام النَّ ْخ' ِل فَيَ ِجي ُء هَ' َذا ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْل َعبَ ِ
'ان بِ' َذلِ َ
ك 'ر ،فَ َج َع' َل ْال َح َس' ُن َو ْالح َ
ُس'ي ُْن َر ِ صي َر ِع ْن َدهُ َك ْو ًما ِم ْن تَ ْم ٍ
بِتَ ْم ِر ِه َوهَ َذا ِم ْن تَ ْم ِر ِه َحتَّى يَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْخ َر َجهَا ِم ْن فِي ِه ،فَقَ''ا َل :أَ َما
التَّ ْم ِر فَأ َ َخ َذ أَ َح ُدهُ َما تَ ْم َرةً فَ َج َعلَهَا فِي فِي ِه ،فَنَظَ َر إِلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص َدقَةَ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل يَأْ ُكلُ َ
ون ال َّ ت أَ َّن آ َل ُم َح َّم ٍد َ
َعلِ ْم َ
ہم سے عمر بن محمد بن حسن اسدی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ انہ''وں نے کہ''ا
کہ ہم سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن زیاد نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمکے پاس توڑنے کے وقت زک' ٰ'وۃ کی کھج''ور الئی ج''اتی ،ہ''ر ش''خص اپ''نی
ٰ
زکوۃ التا اور نوبت یہاں تک پہنچتی کہ کھجور کا ایک ڈھیر ل''گ جات''ا۔( ای''ک م''رتبہ) حس''ن اور حس''ین رض''ی ہللا
عنہما ایسی ہی کھجوروں سے کھیل رہے تھے کہ ایک نے ایک کھج''ور اٹھ''ا ک''ر اپ''نے منہ میں رکھ لی۔ رس''ول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم نے جونہی دیکھا تو ان کے منہ سے وہ کھجور نکال لی۔ اور فرمایا کہ کی''ا تمہیں معل''وم نہیں کہ
محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی اوالد ٰ
زکوۃ کا مال نہیں کھا سکتی۔
ص َدقَةُ فَأَدَّى
ش ُر أَ ِو ال َّ
ب فِي ِه ا ْل ُع ْضهُ أَ ْو َز ْر َعهَُ ،وقَ ْد َو َج َ ارهُ أَ ْو نَ ْخلَهُ أَ ْو أَ ْر َ
اب َمنْ بَا َع ثِ َم َ
-58بَ ُ
ص َدقَةُ: ال َّز َكاةَ ِمنْ َغ ْي ِر ِه أَ ْو بَا َع ِث َم َ
ارهُ َولَ ْم ت َِج ْب فِي ِه ال َّ
باب :جو شخص اپنا میوہ یا کھجور کا درخت یا کھیت بیچ ڈالے حاالنکہ اس میں دسواں حصہ یا
زکوۃ واجب ہو چکی ہو اب وہ اپنے دوسرے مال سے یہ ٰ
زکوۃ ادا کرے تو یہ درست ہے یا وہ ٰ
میوہ بیچے جس میں صدقہ واجب ہی نہ ہوا ہو
ح َعلَى أَ َح ٍد َولَ ْم صاَل ُحهَا فَلَ ْم يَحْ ظُ ِر ْالبَ ْي َع بَ ْع َد ال َّ
صاَل ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اَل تَبِيعُوا الثَّ َم َرةَ َحتَّى يَ ْب ُد َو َ
َوقَ ْو ُل النَّبِ ِّي َ
ب َعلَ ْي ِه ال َّز َكاةُ ِم َّم ْن لَ ْم تَ ِجبْ .
يَ ُخصَّ َم ْن َو َج َ
www.islamicurdubooks.com 417
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،میوہ اس وقت تک نہ بیچو جب تک اس کی پختگی نہ معلوم ہو ج''ائے۔
اور پختگی معلوم ہو جانے کے بعد کسی کو بیچنے سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے من''ع نہیں فرمای''ا۔ اور ی''وں نہیں
فرمایا کہ ٰ
زکوۃ واجب ہو گئی ہو تو نہ بیچے اور واجب نہ ہوئی ہو تو بیچے۔
حدیث نمبر1486 :
صلَّى هَّللا ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما"نَهَى النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ حجَّا ٌجَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ِدينَ ٍ
ارَ ، س ِمع ُ
ْت اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
صاَل ِحهَا ،قَا َلَ :حتَّى تَ ْذهَ َ
ب َعاهَتُهُ". ان إِ َذا ُسئِ َل َع ْن َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن بَي ِْع الثَّ َم َر ِة َحتَّى يَ ْب ُد َو َ
صاَل ُحهَاَ ،و َك َ
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھے عبدہللا بن دینار نے خبر دی ‘
کہا کہ میں نے ابن عمر رضی ہللا عنہم''ا س''ے س''نا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے کھج''ور
کو( درخت پر) اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک اس کی پختگی ظاہر نہ ہو۔ اور ابن عمر رضی ہللا
عنہما سے جب پوچھتے کہ اس کی پختگی کیا ہے ،وہ کہتے کہ جب یہ معلوم ہو ج''ائے کہ اب یہ پھ''ل آفت س''ے بچ
رہے گا۔
حدیث نمبر1487 :
ْثَ ، ح َّدثَنِيَ خالِ ُد ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ عطَ''ا ِء ب ِْن أَبِي َربَ' ٍ
'احَ ، ع ْنَ ج''ابِ ِر ب ِْن َع ْب' ِد ُفَ ، ح َّدثَنِي اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
www.islamicurdubooks.com 418
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1488 :
ص َدقَتَهُ:
شتَ ِري َ
اب َه ْل يَ ْ
-59بَ ُ
باب :کیا آدمی اپنی چیز کو جو صدقہ میں دی ہو پھر خرید سکتا ہے ؟
صةً َع ِن ال ِّش َرا ِء َولَ ْم يَ ْنهَ َغ ْي َرهُ.
ق َخا َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنَّ َما نَهَى ْال ُمتَ َ
ص ِّد َ أِل َ َّن النَّبِ َّ
ي َ
اور دوسرے کا دیا ہوا صدقہ خریدنے میں تو کوئی حرج نہیں کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے خاص صدقہ
دینے والے کو پھر اس کے خریدنے سے منع فرمایا۔ لیکن دوسرے شخص کو منع نہیں فرمایا۔
حدیث نمبر1489 :
بَ ، ع ْنَ س'الِ ٍم ، أَ َّنَ ع ْب' َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ
ع ،فَ''أ َ َرا َد أَ ْن يَ ْش'تَ ِريَهُ" ،ثُ َّم أَتَى
يل هَّللا ِ ،فَ َو َج' َدهُ يُبَ''ا ُ ق بِفَ' َر ٍ
س فِي َس'بِ ِ ص' َّد َ ِّث"،أَنَّ ُع َم' َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ب تَ َ ان يُ َحد ُ
َع ْنهُ َما َك َ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما اَل يَ ْت' ُر ُ
ك ك ،فَبِ َذلِ َ
ك َك َ
ان اب ُْن ُع َم' َر َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْستَأْ َم َرهُ ،فَقَا َل :اَل تَ ُع ْد فِي َ
ص َدقَتِ َ ي َ النَّبِ َّ
ق بِ ِه إِاَّل َج َعلَهُ َ
ص َدقَةً". ص َّد َ أَ ْن يَ ْبتَا َع َش ْيئًا تَ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن ش''ہاب نے ‘ ان
ٰ ہم سے
سے سالم نے کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما بیان کرتے تھے کہ عمر بن خطاب رض''ی ہللا عنہ نے ای''ک گھ''وڑا
www.islamicurdubooks.com 419
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا کے راستہ میں صدقہ کیا۔ پھر اسے آپ نے دیکھا کہ وہ بازار میں ف''روخت ہ''و رہ''ا ہے۔ اس ل''یے ان کی خ''واہش
ہوئی کہ اسے وہ خود ہی خرید لیں۔ اور اجازت لینے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ت''و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو۔ اسی وجہ سے اگر ابن عمر رضی ہللا عنہما اپن''ا دی''ا ہ''وا
کوئی صدقہ خرید لیتے ‘ تو پھر اسے صدقہ کر دیتے تھے۔( اپنے استعمال میں نہ رکھتے تھے۔ باب اور حدیث میں
مطابقت ظاہر ہے)۔
حدیث نمبر1490 :
ض ' َي هَّللا ُ سَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتُ ع َم' َرَ ر ِ ك ب ُْن أَنَ ٍ
ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت أَنَّهُ يَبِي ُع' هُ
ت أَ ْن أَ ْش'تَ ِريَهُ َوظَنَ ْن ُ
'ان ِع ْن' َدهُ فَ''أ َ َر ْد ُ يل هَّللا ِ فَأ َ َ
ض'ا َعهُ الَّ ِذي َك' َ َع ْنهُ ،يَقُ''ولَُ " :ح َم ْل ُ
ت َعلَى فَ' َر ٍ
س فِي َس'بِ ِ
كَ ،وإِ ْن أَ ْعطَا َك' هُ بِ' ِدرْ هَ ٍم فَ'إ ِ َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''ا َل :اَل تَ ْش'تَ ِري َواَل تَ ُع' ْد فِي َ
ص' َدقَتِ َ ي َ ت النَّبِ َّ ص ،فَ َسأ َ ْل ُ
بِر ُْخ ٍ
ص َدقَت ِه َك ْال َعائِ ِد فِي قَ ْيئِ ِه". ْال َعائِ َد فِي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں ام''ام مال''ک بن انس نے خ''بر دی ‘ انہیں زی''د بن اس''لم نے اور ان
'الی
سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ کہ میں نے عمر رضی ہللا عنہ کو یہ کہتے سنا کہ انہ''وں نے ای''ک گھ''وڑا ہللا تع' ٰ
کے راستہ میں ایک شخص کو سواری کے لیے دے دیا۔ لیکن اس شخص نے گھوڑے ک'و خ'راب ک'ر دی'ا۔ اس ل'یے
میں نے چاہا کہ اسے خرید لوں۔ میرا یہ بھی خیال تھا کہ وہ اسے سستے داموں بیچ ڈالے گا۔ چنانچہ میں نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ اپن''ا ص''دقہ واپس نہ ل''و۔
خواہ وہ تمہیں ایک درہم ہی میں کیوں نہ دے کیونکہ دیا ہ'وا ص'دقہ واپس لی'نے والے کی مث''ال قے ک''ر کے چ''اٹنے
والے کی سی ہے۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب َما يُ ْذ َك ُر فِي ال َّ
ص َدقَ ِة لِلنَّبِ ِّي َ -60بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی آل پر صدقہ کا حرام ہونا
www.islamicurdubooks.com 420
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1491 :
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :أَ َخ' َذ ْال َح َس' ُن ب ُْن
ْت أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ
َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِزيَا ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
خ، ص''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ'' ِه َو َس''لَّ َمِ :ك ٍ
خ ِك ٍ الص'' َدقَ ِة فَ َج َعلَهَا فِي فِي ِه ،فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي َ ض'' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما تَ ْم'' َرةً ِم ْن تَ ْم ِ
''ر َّ َعلِ ٍّي َر ِ
ت أَنَّا اَل نَأْ ُك ُل ال َّ
ص َدقَةَ". لِيَ ْ
ط َر َحهَا ،ثُ َّم قَا َل :أَ َما َش َعرْ َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن
زیاد نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کی''ا کہ حس''ن بن علی رض''ی ہللا
عنہما نے ٰ
زکوۃ کی کھجوروں کے ڈھیر سے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تو رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا۔ چھی چھی! نکالو اسے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کی''ا تمہیں معل''وم نہیں کہ ہم ل''وگ
صدقہ کا مال نہیں کھاتے۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ ص َدقَ ِة َعلَى َم َوالِي أَ ْز َو ِ
اج النَّبِ ِّي َ اب ال َّ
-61بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بیویوں کی لونڈیوں اور غالموں کو صدقہ دینا درست ہے
حدیث نمبر1492 :
بَ ، ح' َّدثَنِيُ عبَيْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن َعبْ' ِد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن سَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ بَ ، ع ْن يُ'ونُ َ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
'واَل ةٌ لِ َم ْي ُمونَ 'ةَ ِم َن َّ
الص ' َدقَ ِة، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َشاةً َميِّتَةً أُ ْع ِطيَ ْتهَا َم' ْ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :و َج َد النَّبِ ُّي َ
سَ ر ِ َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :هَاَّل ا ْنتَفَ ْعتُ ْم بِ ِج ْل ِدهَا ،قَالُوا :إِنَّهَا َم ْيتَةٌ ،قَا َل :إِنَّ َما َح ُر َم أَ ْكلُهَا".
قَا َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے عب''دہللا بن وہب نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ی''ونس نے ‘ ان س''ے ابن
شہاب نے ‘ کہا کہ مجھ سے عبیدہللا بن عب''دہللا نے بی''ان کی''ا ‘ اور ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے میمونہ رضی ہللا عنہا کی باندی ک'و ج'و بک'ری ص'دقہ میں کس'ی نے دی تھی وہ م'ری
ہوئی دیکھی۔ اس پ'ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای''ا کہ تم ل'وگ اس کے چم'ڑے ک''و کی'وں نہیں ک''ام میں الئے۔
لوگوں نے کہا کہ یہ تو مردہ ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ حرام تو صرف اس کا کھانا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 421
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1493 :
ت أَ ْنض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا"أَنَّهَا أَ َرا َد ْ
َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاْ ال َح َك ُمَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ'ا َل لَهَا قَ ،وأَ َرا َد َم َوالِيهَا أَ ْن يَ ْشتَ ِرطُوا َواَل َءهَا ،فَ َذ َك َر ْ
ت َعائِ َشةُ لِلنَّبِ ِّي َ ي بَ ِري َرةَ لِ ْل ِع ْت ِ
تَ ْشتَ ِر َ
تَ :وأُتِ َي النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِلَحْ ٍم، ق ،قَ'الَ ْ اش'تَ ِريهَا ،فَإِنَّ َما ْال' َواَل ُء لِ َم ْن أَ ْعتَ' َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمْ :
النَّبِ ُّي َ
ص َدقَةٌَ ،ولَنَا هَ ِديَّةٌ".ق بِ ِه َعلَى بَ ِري َرةَ ،فَقَا َل :هُ َو لَهَا َ ص ِّد َ ت :هَ َذا َما تُ ُ فَقُ ْل ُ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم س''ے حکم بن عتبہ نے بی''ان کی''ا ‘
ان سے ابراہیم نخعی نے ‘ ان س''ے اس''ود نے اور ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ ان ک''ا ارادہ ہ''وا کہ بری''رہ
رضی ہللا عنہا کو( جو باندی تھیں) آزاد کر دینے کے لیے خری''د لیں۔ لیکن اس کے اص''ل مال''ک یہ چ''اہتے تھے کہ
والء انہیں کے لیے رہے۔ اس کا ذکر عائشہ رضی ہللا عنہا نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کی''ا۔ ت''و آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم خرید کر آزاد کر دو ‘ والء تو اسی کی ہوتی ہے ‘ ج''و آزاد ک''رے۔ انہ''وں نے کہ''ا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں گوشت پیش کیا گیا۔ میں نے کہا کہ یہ بریرہ رضی ہللا عنہا کو کسی نے
صدقہ کے طور پر دیا ہے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ان کے لیے صدقہ تھ''ا۔ لیکن اب ہم''ارے ل''یے
یہ ہدیہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 422
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے
خالد حذاء نے بیان کیا ‘ ان سے حفص''ہ بنت س''یرین نے اور ان س''ے ام عطیہ انص''اریہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا کے یہاں تشریف الئے اور دری''افت فرمای''ا کہ کی''ا
تمہارے پاس کچھ ہے؟ عائشہ رضی ہللا عنہا نے جواب دی''ا کہ نہیں ک'وئی چ'یز نہیں۔ ہ'اں نس'یبہ رض''ی ہللا عنہ'ا ک''ا
بھیجا ہوا اس بکری کا گوشت ہے جو انہیں صدقہ کے طور پ''ر ملی ہے۔ ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا الؤ
خیرات تو اپنے ٹھکانے پہنچ گئی۔
حدیث نمبر1495 :
ص'لَّى هَّللا ُ
ي َ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ"،أَ َّن النَّبِ َّ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُمو َسىَ ، ح َّدثَنَاَ و ِكي ٌعَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن قَتَ''ا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ
ص'' َدقَةٌَ ،وهُ'' َو لَنَا هَ ِديَّةٌ"َ ،وقَ''ا َل أَبُو َدا ُو َد:
ق بِ'' ِه َعلَى بَ ِري َرةَ ،فَقَ''ا َل :هُ'' َو َعلَ ْيهَا َ َعلَيْ'' ِه َو َس''لَّ َم أُتِ َي بِلَحْ ٍم تُ ُ
ص'' ِّد َ
أَ ْنبَأَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنقَتَا َدةََ ، س ِم َع أَنَسًاَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
موسی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے وکیع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
قتادہ سے اور وہ انس رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں وہ گوشت پیش کیا گی''ا ج''و
بریرہ رضی ہللا عنہا کو صدقہ کے طور پر مال تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کو یہ گوشت ان پر صدقہ تھا۔
لیکن ہمارے لیے یہ ہدیہ ہے۔ ابوداؤد نے کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی۔ انہیں قتادہ نے کہ انہوں نے انس رض''ی ہللا
عنہ سے سنا وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 423
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1496 :
ص' ْيفِ ٍّيَ ، ع ْن أَبِي َم ْعبَ' ٍد َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ، أَ ْخبَ َرنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن إِ ْس' َحا َ
قَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َعبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم لِ ُم َع''ا ِذ ب ِْن َجبَ' ٍ
'ل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ سَ ر ِ سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َم ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
ك َستَأْتِي قَ ْو ًما أَ ْه َل ِكتَا ٍ
ب ،فَإ ِ َذا ِج ْئتَهُ ْم فَا ْد ُعهُ ْم إِلَى أَ ْن يَ ْشهَ ُدوا أَ ْن اَل إِلَ 'هَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن ُم َح َّمدًا ين بَ َعثَهُ إِلَى ْاليَ َم ِن :إِنَّ َ
ِح َ
ت فِي ُكلِّ يَ ْ'و ٍم َولَ ْيلَ' ٍة ،فَ'إ ِ ْن هُ ْم
صلَ َوا ٍ ك فَأ َ ْخبِرْ هُ ْم أَ َّن هَّللا َ قَ ْد فَ َر َ
ض َعلَ ْي ِه ْم َخ ْم َ
س َ َرسُو ُل هَّللا ِ ،فَإ ِ ْن هُ ْم أَطَا ُعوا لَ َ
ك بِ َذلِ َ
ص َدقَةً تُ ْؤ َخ ُذ ِم ْن أَ ْغنِيَائِ ِه ْم فَتُ َر ُّد َعلَى فُقَ' َرائِ ِه ْم ،فَ'إ ِ ْن هُ ْم أَطَ'ا ُعوا ك فَأ َ ْخبِرْ هُ ْم أَ َّن هَّللا َ قَ ْد فَ َر َ
ض َعلَ ْي ِه ْم َ أَطَا ُعوا لَ َ
ك بِ َذلِ َ
ْس بَ ْينَهُ َوبَي َْن هَّللا ِ ِح َجابٌ ".
وم فَإِنَّهُ لَي َ ق َد ْع َوةَ ْال َم ْ
ظلُ ِ ك َو َك َرائِ َم أَ ْم َوالِ ِه ْم َواتَّ ِ ك بِ َذلِ َ
ك فَإِيَّا َ لَ َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں عب''دہللا نے خ''بر دی ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ ہمیں زکری''ا ابن
یحیی بن عبدہللا بن ص''یفی نے ‘ انہیں ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا کے غالم ابومعب''د نے
ٰ اسحاق' نے خبر دی ‘ انہیں
اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے مع''اذ رض''ی ہللا عنہ
کو جب یمن بھیجا ‘ تو ان سے فرمایا کہ تم ایک ایسی قوم کے پاس جا رہے ہ'و ج''و اہ''ل کت''اب ہیں۔ اس ل'یے جب تم
وہاں پہنچو تو پہلے انہیں دعوت دو کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ( صلی
تع''الی نے ان
ٰ ہللا علیہ وسلم ) ہللا کے سچے رسول ہیں۔ وہ اس بات میں جب تمہاری بات مان لیں تو انہیں بتاؤ کہ ہللا
پر روزانہ دن رات میں پانچ وقت کی نمازیں فرض کی ہیں۔ جب وہ تمہاری یہ بات بھی مان لیں ت''و انہیں بت''اؤ کہ ان
تعالی نے ٰ
زکوۃ دینا ضروری قرار دیا ہے ‘ یہ ان کے مالداروں سے لی جائے گی اور ان کے غریب''وں ٰ کے لیے ہللا
پر خرچ کی جائے گی۔ پھ''ر جب وہ اس میں بھی تمہ''اری ب''ات م''ان لیں ت''و ان کے اچھے م''ال لی''نے س''ے بچ''و اور
تعالی کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔
ٰ مظلوم کی آہ سے ڈرو کہ اس کے اور ہللا
ص َدقَ ِة:
ب ال َّ
اح ِ
ص ِ صالَ ِة ِ
اإل َم ِام َو ُد َعائِ ِه ِل َ اب َ
-64بَ ُ
باب :امام ( حاکم ) کی طرف سے ٰ
زکوۃ دینے والے کے حق میں دعائے خیر و برکت کرنا
ك َس َك ٌن لَهُ ْم سورة التوبة آية .103 صلِّ َعلَ ْي ِه ْم إِ َّن َ
صالتَ َ َوقَ ْولِ ِهُ :خ ْذ ِم ْن أَ ْم َوالِ ِه ْم َ
ص َدقَةً تُطَهِّ ُرهُ ْم َوتُ َز ِّكي ِه ْم بِهَا َو َ
www.islamicurdubooks.com 424
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'الی کا( س''ورۃ الت''وبہ میں) ارش''اد ہے کہ آپ ان کے م''ال س''ے خ''یرات لیج''ئے جس کے ذریعہ آپ انہیں پ''اک
ہللا تع' ٰ
کریں۔ اور ان کا تزکیہ کریں۔ اور ان کے حق میں خیر و برکت کی دعا کریں۔ آخر آیت تک۔
حدیث نمبر1497 :
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي أَ ْوفَى ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
آل أَبِي آل فُاَل ٍن ،فَأَتَ''اهُ أَبِي بِ َ
ص' َدقَتِ ِه ،فَقَ''ا َل :اللَّهُ َّم َ
ص'لِّ َعلَى ِ َو َسلَّ َم إِ َذا أَتَاهُ قَ ْو ٌم بِ َ
ص' َدقَتِ ِه ْم ،قَ''ا َل :اللَّهُ َّم َ
ص'لِّ َعلَى ِ
أَ ْوفَى".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ش''عبہ نے عم''رو بن م''رہ س''ے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے عب'دہللا بن ابی
اوفی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ جب کوئی قوم اپنی ٰ
زکوۃ لے ک''ر رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت میں
حاضر ہوتی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم ان کے لیے دعا فرماتے« اللهم صل على آل فالن» اے ہللا! آل فالں ک''و خ''یر
و برکت عطا فرما ‘ میرے والد بھی اپنی ٰ
زکوۃ لے کر حاضر ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا« اللهم صل
على آل أبي أوفى» اے ہللا! آل ابی اوفی کو خیر و برکت عطا فرما۔
www.islamicurdubooks.com 425
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1498 :
ص 'لَّى ْث َح َّدثَنِي َج ْعفَ ُر ب ُْن َربِي َعةَ َع ْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن هُرْ ُم َز َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ َع ِن النَّبِ ِّي َ َوقَا َل اللَّي ُ
ار ،فَ' َدفَ َعهَا إِلَيْ' ِه ،فَ َخ' َر َج ْض بَنِي إِ ْس َرائِي َل بِأ َ ْن يُ ْسلِفَهُ أَ ْل َ
ف ِدينَ ٍ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم« :أَ َّن َر ُجالً ِم ْن بَنِي إِ ْس َرائِي َل َسأ َ َل بَع َ
ار ،فَ َر َمى بِهَا فِي ْالبَحْ ِر ،فَ َخ' َر َج ال َّر ُج' ُل الَّ ِذي فِي ْالبَحْ ِر ،فَلَ ْم يَ ِج ْد َمرْ َكبًا ،فَأ َ َخ َذ َخ َشبَةً فَنَقَ َرهَا فَأ َ ْد َخ َل فِيهَا أَ ْل َ
ف ِدينَ ٍ
يث -فَلَ َّما نَ َش َرهَا َو َج َد ْال َما َل».
ان أَ ْسلَفَهُ ،فَإ ِ َذا بِ ْال َخ َشبَ ِة فَأ َ َخ َذهَا ألَ ْهلِ ِه َحطَبًا -فَ َذ َك َر ْال َح ِد َ
َك َ
اور لیث نے کہا کہ مجھ سے جعفر بن ربیعہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے عبدالرحمٰ ن بن ہرمز سے ‘ انہوں نے ابوہریرہ
رضی ہللا عنہ سے ‘ انہوں نے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے کہ ب''نی اس''رائیل میں ای''ک ش''خص تھ''ا جس نے
دوسرے بنی اسرائیل کے شخص سے ہزار اشرفیاں قرض مانگیں۔ اس نے ہللا کے بھروسے پر اس کو دے دیں۔ اب
جس نے قرض لیا تھا وہ سمندر پر گیا کہ سوار ہو جائے اور قرض خ''واہ ک''ا ق''رض ادا ک''رے لیکن س'واری نہ ملی۔
آخر اس نے قرض خواہ تک پہنچنے سے ناامید ہو کر ایک لکڑی لی اس کو کری''دا اور ہ''زار اش''رفیاں اس میں بھ''ر
کر وہ لکڑی سمندر میں پھینک دی۔ اتفاق سے قرض خواہ کام کاج کو ب'اہر نکال ‘ س'مندر پ'ر پہنچ'ا ت'و ای'ک لک'ڑی
دیکھی اور اس کو گھر میں جالنے کے خیال سے لے آیا۔ پھر پوری حدیث بیان کی۔ جب لکڑی کو چیرا ت'و اس میں
اشرفیاں پائیں۔
www.islamicurdubooks.com 426
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 427
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1499 :
بَ ، و َع ْن أَبِي َس'لَ َمةَ ب ِْن َع ْب' ِد
بَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َس'يِّ ِ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
"ال َعجْ َم''ا ُء ُجبَ''ارٌَ ،و ْالبِ ْئ' ُر
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َلْ :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
از ْال ُخ ُمسُ ".
ُجبَا ٌر َو ْال َم ْع ِد ُن ُجبَا ٌر َوفِي الرِّ َك ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ‘ انہیں ابن شہاب نے ‘ ان س'ے
سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ‘ اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کی''ا کہ رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جانور سے جو نقصان پہنچے اس کا کچھ بدلہ نہیں اور کنویں کا بھی یہی حال ہے
اور کان کا بھی یہی حکم ہے اور رکاز میں سے پانچواں حصہ لیا جائے۔
حدیث نمبر1500 :
ض ' َيُف ب ُْن ُمو َسىَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةَ ، أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي ُح َم ْي ٍد السَّا ِع ِديِّ َ ر ِ َح َّدثَنَا يُوس ُ
ت بَنِي ُس'لَي ٍْم يُ' ْد َعى اب َْن ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َر ُجاًل ِم ْن اأْل َ ْس' ِد َعلَى َ
ص' َدقَا ِ "اس'تَ ْع َم َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلْ :
اللُّ ْتبِيَّ ِة ،فَلَ َّما َجا َء َحا َسبَهُ".
موسی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام
ٰ ہم سے یوسف بن
بن عروہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ( عروہ بن زبیر) نے بیان کیا ‘ ان سے اب''و حمی''د س''اعدی رض''ی ہللا عنہ
www.islamicurdubooks.com 428
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بنی اسد کے ایک ش''خص عب''دہللا بن لت''بیہ ک''و ب''نی س''لیم کی زک' ٰ'وۃ
وصول کرنے پر مقرر فرمایا۔ جب وہ آئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے حساب لیا۔
www.islamicurdubooks.com 429
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1502 :
ق ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح' ةَ، َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَاْ ال َولِي ُدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ْم ٍرو اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ح َّدثَنِي إِ ْس َحا ُ
ط ْل َح' ةَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم بِ َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي َ
ُول هَّللا ِ َ
ت إِلَى َرس ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :غ َد ْو ُ َح َّدثَنِي أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍكَ ر ِ
لِيُ َحنِّ َكهُ ،فَ َوافَ ْيتُهُ فِي يَ ِد ِه ْال ِمي َس ُم يَ ِس ُم إِبِ َل ال َّ
ص َدقَ ِة".
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ولید نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوعمرو اوزاعی نے بیان کیا
‘ کہا کہ مجھ سے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ نے بیان کی''ا ‘ کہ''ا کہ مجھ س''ے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ میں عبدہللا بن ابی طلحہ کو لے کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا کہ آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم ان کی تحنیک کر دیں۔( یعنی اپنے منہ سے ک''وئی چ''یز چب''ا ک''ر ان کے منہ میں ڈال دیں) میں نے اس
وقت دیکھ''ا کہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ہ''اتھ میں داغ لگ''انے ک''ا آلہ تھ''ا اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ٰ
زکوۃ کے
اونٹوں پر داغ لگا رہے تھے۔
حدیث نمبر1503 :
www.islamicurdubooks.com 430
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یحیی بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہ''وں نے کہ''ا
ٰ ہم سے
کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر' نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے ب'اپ نے اور ان س'ے عب'دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فط''ر کی زک' ٰ'وۃ( ص''دقہ فط''ر) ای''ک ص''اع
کھجور یا ایک صاع َجو فرض قرار دی تھی۔ غالم ‘ آزاد ‘ م''رد ‘ ع''ورت ‘ چھ''وٹے اور ب''ڑے تم''ام مس''لمانوں پ''ر۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا حکم یہ تھا کہ نماز( عید) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے۔
'اض ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي َس' ِعي ٍدَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ انَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْس'لَ َمَ ، ع ْنِ عيَ' ِ
صةُ ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَا قَبِي َ
ص َدقَةَ َ
صاعًا ِم ْن َش ِع ٍ
ير". َع ْنهُ ،قَا َلُ " :كنَّا نُ ْ
ط ِع ُم ال َّ
www.islamicurdubooks.com 431
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے زی''د بن
اسلم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے عیاض بن عبدہللا نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ
نے بیان کیا کہ ہم ایک صاع َجو کا صدقہ دیا کرتے تھے۔
ص َدقَ ِة ا ْلفِ ْط ِر َ
صا ًعا ِمنْ طَ َع ٍام: اب َ
-73بَ ُ
باب :گیہوں یا دوسرا اناج بھی صدقہ فطر میں ایک صاع ہونا چاہیے
حدیث نمبر1506 :
ص َدقَ ِة ا ْلفِ ْط ِر َ
صا ًعا ِمنْ تَ ْم ٍر: اب َ
-74بَ ُ
باب :صدقہ فطر میں کھجور بھی ایک صاع نکالی جائے
حدیث نمبر1507 :
www.islamicurdubooks.com 432
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے نافع کے واسطہ سے بیان کیا ‘ ان سے عبدہللا
بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک صاع کھجور یا ایک صاع َجو کی ٰ
زکوۃ فطر
دینے کا حکم فرمایا تھا۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ پھر لوگ'وں نے اس''ی کے براب'ر دو مد( آدھا
صاع) گیہوں کر لیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 433
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1509 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا"،أَ َّن
َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن َم ْي َس َرةََ ، ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ْ ْ َ
اس إِلَى ال َّ
صاَل ِة". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أ َم َر بِ َز َكا ِة الفِط ِر قَ ْب َل ُخر ِ
ُوج النَّ ِ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے حفص بن میسرہ نے بی''ان کی''ا ‘ انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ
'ی بن عقبہ نے بی''ان کی''ا ‘ ان س''ے ن''افع نے اور ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی
س''ے موس' ٰ
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے صدقہ فطر نماز( عید)کے لیے جانے سے پہلے پہلے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
حدیث نمبر1510 :
''اض ب ِْن َعبْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن َس'' ْع ٍدَ ، ع ْن أَبِي َس'' ِعي ٍد
ِ ض''الَةََ ، ح'' َّدثَنَا أَبُو ُع َم'' َرَ ، ع ْنَ زيْ'' ِدَ ، ع ْنِ عيَ
َح'' َّدثَنَاُ م َع''ا ُذ ب ُْن فَ َ
ص 'اعًا ِم ْن طَ َع' ٍ
'ام"، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم ْالفِ ْ
ط ِر َ ُول هَّللا ِ َ ْال ُخ ْد ِريِّ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلُ " :كنَّا نُ ْخ ِر ُج فِي َع ْه ِد َرس ِ
ان طَ َعا َمنَا ال َّش ِعي ُر َوال َّزبِيبُ َواأْل َقِطُ َوالتَّ ْمرُ.
َوقَا َل أَبُو َس ِعي ٍدَ :و َك َ
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعمر حفص بن میسرہ نے بیان کیا ‘ ان سے زی''د بن
اسلم نے بیان کیا ‘ ان سے عیاض بن عبدہللا بن سعد نے ‘ ان سے ابو سعید خدری رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ہم
نبی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے زم'انہ میں عی'دالفطر کے دن( کھ'انے کے غلہ س'ے) ای'ک ص'اع نک'التے تھے۔
ابوسعید رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ہمارا کھانا( ان دنوں)َ جو ،زبیب ،پنیر اور کھجور تھا۔
www.islamicurdubooks.com 434
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1511 :
ض ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :فَ َر َ انَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ص 'اعًا ِم ْن تَ ْم' ٍ
'ر ان َعلَى ال َّذ َك ِر َواأْل ُ ْنثَى َو ْالحُرِّ َو ْال َم ْملُ' ِ'
'وك َ ض َ ص َدقَةَ ْالفِ ْ
ط ِر أَ ْو قَا َلَ :ر َم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َالنَّبِ ُّي َ
ْطي التَّ ْم َر فَ'أ َ ْع َو َز
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُع ِان اب ُْن ُع َم َر َر ِ اع ِم ْن بُرٍّ " ،فَ َك َ
ص ٍ ف َ ير ،فَ َع َد َل النَّاسُ بِ ِه نِصْ َ صاعًا ِم ْن َش ِع ٍ أَ ْو َ
ْطي َع ْن
'ان لِيُع ِ يرَ ،و ْال َكبِ' ِ
'ير َحتَّى إِ ْن َك' َ الص' ِغ ِ أَ ْه ُل ْال َم ِدينَ ِة ِم َن التَّ ْم ِر فَ''أ َ ْعطَى َش' ِعيرًا ،فَ َك' َ
'ان اب ُْن ُع َم' َر يُع ِ
ْطي َع ِن َّ
'ر بِيَ' ْ'و ٍم أَ ْو يَ ْ'و َمي ِْن .ق''ال'ون قَبْ' َل ْالفِ ْ
ط ِ ْطيهَا الَّ ِذ َ
ين يَ ْقبَلُونَهَاَ ،و َك''انُوا يُ ْعطُ' َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُع ِ يَ ،و َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ بَنِ َّ
ابوعبدهللا بني يعني بني نافع قال کانوا يعطون ليجمع الللفقراء.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے ای''وب
نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے صدقہ فطر یا یہ کہا کہ صدقہ رمضان مرد ،عورت ،آزاد اور غالم( سب پ''ر) ای''ک ص''اع کھج''ور ی''ا ای''ک
صاع َجو فرض قرار دیا تھا۔ پھر لوگوں نے آدھا صاع گیہوں اس کے برابر ق''رار دے لی''ا۔ لیکن ابن عم''ر رض''ی ہللا
عنہما کھجور دیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ مدینہ میں کھجور کا قح''ط پ''ڑا ت''و آپ نے ج''و ص''دقہ میں نک''اال۔ ابن عم''ر
رضی ہللا عنہما چھوٹے بڑے سب کی طرف سے یہاں تک کہ میرے بیٹوں کی طرف سے بھی صدقہ فط''ر نک''التے
تھے۔ ابن عمر رضی ہللا عنہما صدقہ فطر ہر فقیر کو جو اسے قبول کرتا ،دے دیا کرتے تھے۔ اور لوگ صدقہ فطر
ایک یا دو دن پہلے ہی دے دیا کرتے تھے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا میرے بیٹوں سے نافع کے بیٹے م''راد ہیں۔
امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا وہ عید سے پہلے جو ص'دقہ دے دی'تے تھے ت'و اکٹھ''ا ہ'ونے کے ل'یے نہ فق'یروں کے
لیے( پھر وہ جمع کر کے فقراء میں تقسیم کر دیا جاتا)۔
www.islamicurdubooks.com 435
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور ابوعمرو نے بیان کیا کہ عمر ‘ علی ‘ ابن عمر ‘ جابر ‘ عائشہ ‘ طاؤس ‘ عطاء اور ابن سیرین رض''ی ہللا عنہم
زکوۃ دی جائے گی۔ اور زہری دیوانے کے مال سے ٰ
زکوۃ نکالنے کے قائل کا خیال یہ تھا کہ یتیم کے مال سے بھی ٰ
تھے۔
حدیث نمبر1512 :
www.islamicurdubooks.com 436
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب الحج
کتاب حج کے مسائل کا بیان
ب ا ْل َح ِّج َوفَ ْ
ضلِ ِه: اب ُو ُجو ِ
-1بَ ُ
باب :حج کی فرضیت اور اس کی فضیلت کا بیان
اس 'تَطَا َع إِلَ ْي' ِه َس'بِيال َو َم ْن َكفَ ' َر فَ 'إ ِ َّن هَّللا َ َغنِ ٌّي َع ِن ْال َع''الَ ِم َ
ين س''ورة آل اس ِحجُّ ْالبَ ْي ِ
ت َم ِن ْ َوقَ' ْ'و ِل هَّللا َِ :وهَّلِل ِ َعلَى النَّ ِ
عمران آية .97
اور ہللا پاک نے( سورۃ آل عمران میں) فرمایا لوگوں پر فرض ہے کہ ہللا کے لیے خانہ کعبہ ک''ا حج ک''ریں جس ک''و
وہاں تک راہ مل سکے۔ اور جو نہ مانے( اور باوجود قدرت کے حج کو نہ جائے) تو ہللا سارے جہاں س''ے بےنی''از
ہے۔
حدیث نمبر1513 :
ض َيسَ ر ِ ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍان ب ِْن يَ َس ٍبَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ض' ُلت ا ْم' َرأَةٌ ِم ْن َخ ْث َع َم فَ َج َع' َل ْالفَ ْص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ،فَ َج''ا َء ِ
ُول هَّللا ِ َ
يف َرس ِ ان ْالفَضْ ُل َر ِد َ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
ق اآْل َخ' ِ
'ر ،فَقَ''الَ ْ
ت :يَا ف َوجْ' هَ ْالفَ ْ
ض' ِل إِلَى ِّ
الش' ِّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْ
ص' ِر ُ يَ ْنظُ ُر إِلَ ْيهَا َوتَ ْنظُ ُر إِلَ ْي ِهَ ،و َج َع َل النَّبِ ُّي َ
َّاحلَ ِة أَفَأَحُجُّ َع ْنهُ ،قَا َل: ت أَبِي َش ْي ًخا َكبِيرًا اَل يَ ْثب ُ
ُت َعلَى الر ِ ضةَ هَّللا ِ َعلَى ِعبَا ِد ِه فِي ْال َحجِّ ،أَ ْد َر َك ْ
َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن فَ ِري َ
ْ نَ َع ْم َو َذلِ َ
ك فِي َح َّج ِة ال َو َد ِ
اع".
ہم سے عب'دہللا بن یوس''ف نے بی''ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ''ا کہ ہمیں ام''ام مال'ک نے خ''بر دی انہیں ابن ش'ہاب نے ،انہیں
سلیمان بن یسار نے ،اور ان سے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ فض''ل بن عب''اس( حجۃ ال''وداع
میں) رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ س''واری کے پیچھے بیٹھے ہ''وئے تھے کہ ق''بیلہ خثعم کی ای''ک
خوبص''ورت ع''ورت آئی۔ فض''ل اس ک''و دیکھ''نے لگے وہ بھی انہیں دیکھ رہی تھی۔ لیکن رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 437
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
وسلم فضل رضی ہللا عنہ کا چہرہ' بار بار دوسری طرف موڑ دینا چاہتے تھے۔ اس عورت نے کہا ی''ا رس''ول ہللا! ہللا
کا فریض''ہ حج م''یرے وال''د کے ل''یے ادا کرن''ا ض''روری ہ''و گی''ا ہے۔ لیکن وہ بہت ب''وڑھے ہیں اونٹ''نی پ''ر بیٹھ نہیں
سکتے۔ کیا میں ان کی طرف س''ے حج(ب''دل) ک''ر س''کتی ہ''وں؟ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ہ''اں۔ یہ حجتہ
الوداع کا واقعہ تھا۔
حدیث نمبر1514 :
ب ، أَ َّنَ س'الِ َم ب َْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َر أَ ْخبَ' َرهُ،سَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ بَ ، ع ْن يُونُ َ َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن ِعي َسىَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
احلَتَهُ بِ ' ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ' ِة ،ثُ َّم يُ ِه''لُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَرْ َكبُ َر ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ أَنَّاب َْن ُع َم َرَ ر ِ
ي بِ ِه قَائِ َمةً".
َحتَّى تَ ْستَ ِو َ
عیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن وہب نے خبر دی ،انہیں یونس نے ،انہیں بن شہاب نے کہ
ٰ ہم سے احمد بن
سالم بن عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا نے انہیں خ''بر دی ،ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر نے فرمای''ا کہ میں نے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ذی الحلیفہ میں دیکھا کہ اپنی سواری پر چڑھ رہے ہیں۔ پھر جب وہ س''یدھی کھ''ڑی ہ''وئی
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لبیک کہا۔
www.islamicurdubooks.com 438
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1515 :
www.islamicurdubooks.com 439
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1517 :
تَ ، ع ْن ثُ َما َمةَ ب ِْن َع ْب ' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ
س ، قَ''ا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْز َرةُ ب ُْن ثَابِ ٍ
ث أَ َّن َر ُس 'و َل هَّللا ِ َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َح َّج َعلَى َرحْ ' ٍل َو َك''انَ ْ
ت " َح َّج أَنَسٌ َ علَى َرحْ ' ٍل َولَ ْم يَ ُك ْن َش ' ِحيحًاَ ،و َح' َّد َ
َزا ِملَتَهُ"'.
محمد بن ابی بکر نے بیان کیا کہ ہم سے زید بن زریع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے ع''زرہ بن ث''ابت نے بی''ان کی''ا ،ان
سے ثمامہ بن عبدہللا بن انس نے بیان کیا کہ انس رضی ہللا عنہ ایک پاالن پر حج کے لیے تشریف لے گ''ئے اور آپ
بخیل نہیں تھے۔ آپ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی پاالن پر حج کے لیے تش''ریف لے گ''ئے تھے،
اسی پر آپ کا اسباب بھی لدا ہوا تھا۔
حدیث نمبر1518 :
ض ' َي هَّللا ُ اص ٍمَ ، ح َّدثَنَا أَ ْي َم ُن ب ُْن نَابِ ٍلَ ، ح َّدثَنَاْ القَ ِ
اس ُم ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ت" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،ا ْعتَ َمرْ تُ ْم َولَ ْم أَ ْعتَ ِمرْ ،فَقَا َل :يَا َع ْب َد الرَّحْ َم ِنْ ،اذهَبْ بِأ ُ ْختِ َ
ك ،فَأ َ ْع ِمرْ هَا ِم َن التَّ ْن ِع ِيم، َع ْنهَا ،أَنَّهَا قَالَ ْ
فَأَحْ قَبَهَا َعلَى نَاقَ ٍة فَا ْعتَ َم َر ْ
ت".
ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ایمن بن ناب''ل نے بی''ان
کیا۔ کہا کہ ہم سے قاسم بن محمد نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ انھوں نے کہ''ا ی''ا رس''ول ہللا!
آپ لوگوں نے تو عمرہ کر لیا لیکن میں نہ کر سکی۔ اس لیے نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا عب''دالرحمٰ ن
اپنی بہن کو لے جا اور انہیں تنعیم سے عمرہ کرا ال۔ چن''انچہ انہ''وں نے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا ک''و اپ''نے اونٹ کے
پیچھے بٹھا لیا اور عائشہ رضی ہللا عنہا نے عمرہ ادا کیا۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل َح ِّج ا ْل َم ْب ُرو ِر: -4بَ ُ
باب :حج مبرور کی فضیلت کا بیان
www.islamicurdubooks.com 440
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1519 :
بَ ، ع ْن أَبِي 'ريِّ َ ، ع ْنَ س ' ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َس 'يِّ ِ َح' َّدثَنَاَ ع ْب ' ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ' ِد هَّللا َِ ، ح' َّدثَنَا إِ ْب ' َرا ِهي ُم ب ُْن َس ' ْع ٍدَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ
'ان بِاهَّلل ِ َو َر ُس'ولِ ِه،
ض' ُل ؟ قَ''ا َل :إِي َم' ٌ ال أَ ْف َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَيُّ اأْل َ ْع َم ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلُ " :سئِ َل النَّبِ ُّي َهُ َر ْي َرةَ َر ِ
يل هَّللا ِ ،قِي َل :ثُ َّم َما َذا ؟ ،قَا َلَ :حجٌّ َم ْبرُورٌ".
قِي َل :ثُ َّم َما َذا ؟ ،قَا َلِ :جهَا ٌد فِي َسبِ ِ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم
س''ے زہ''ری نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے س''عید بن مس''یب نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کسی نے پوچھا کہ کون سا کام بہتر ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا اور
اس کے رسول پر ایمان النا۔ پوچھا گیا کہ پھر اس کے بع''د؟ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ہللا کے راس''تے
میں جہاد کرنا۔ پھر پوچھا گیا کہ پھر اس کے بعد؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور۔
حدیث نمبر1520 :
ت طَ ْل َح'' ةَ،
َح'' َّدثَنَاَ عبْ'' ُد ال''رَّحْ َم ِن ب ُْن ْال ُمبَ''ا َر ِكَ ، ح'' َّدثَنَاَ خالِ'' ٌد ، أَ ْخبَ َرنَاَ حبِيبُ ب ُْن أَبِي َع ْم'' َرةََ ، ع ْنَ عائِ َش''ةَ بِ ْن ِ
'ل ،أَفَاَل نُ َجا ِه' ُد ؟،
ض' َل ْال َع َم' ِ
ت" :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،نَ' َرى ْال ِجهَ''ا َد أَ ْف َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَنَّهَا قَالَ ْ
ين َر ِ َع ْنَ عائِ َشةَأُ ِّم ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ض َل ْال ِجهَا ِد َحجٌّ َم ْبرُورٌ".
قَا َل :اَل ،لَ ِك َّن أَ ْف َ
ہم سے عبدالرحمٰ ن بن مبارک نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے خالد بن عبدہللا طحان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا
کہ ہمیں حبیب بن ابی عمرہ نے خبر دی ،انہیں عائشہ بنت طلحہ نے اور انہیں ام المؤمنین عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا
عنہا نے کہا کہ انہوں نے پوچھا یا رسول ہللا! ہم دیکھتے ہیں کہ جہاد سب نیک کاموں سے بڑھ کر ہے۔ پھر ہم بھی
کیوں نہ جہاد کریں؟ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ سب سے افضل جہ''اد حج ہے ج''و م''برور
ہو۔
www.islamicurdubooks.com 441
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1521 :
ك ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ز ْي ُد ب ُْن ُجبَي ٍْر ، أَنَّهُ أَتَىَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َح َّدثَنَاَ مالِ ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ق ،فَ َسأ َ ْلتُهُ ِم ْن أَي َْن يَ ُج''و ُز أَ ْن أَ ْعتَ ِم' َر ؟ قَ''ا َل" :فَ َر َ
ض'هَا َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ فِي َم ْن ِزلِ ِه َولَهُ فُ ْسطَاطٌ َو ُس َرا ِد ٌ
َو َسلَّ َم أِل َ ْه ِل نَجْ ٍد قَرْ نًاَ ،وأِل َ ْه ِل ْال َم ِدينَ ِة َذا ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،وأِل َ ْه ِل ال َّشأْ ِمْ ،الجُحْ فَةَ"'.
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے زہیر نے بیان کیا ،انہ'وں نے کہ''ا کہ مجھ س'ے زی'د
بن جبیر نے بیان کیا کہ وہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کی قیام گاہ پر حاضر ہوئے۔ وہاں قنات کے ساتھ ش''امیانہ
لگا ہوا تھا( زید بن جبیر نے کہا کہ) میں نے پوچھا کہ کس جگہ سے عمرہ کا احرام باندھنا چاہئے۔ عبدہللا رضی ہللا
عنہ نے جواب دیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے نجد وال''وں کے ل''یے ق''رن ،م''دینہ وال''وں کے ل''یے ذوالحلیفہ
اور شام والوں کے لیے حجفہ' مقرر' کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 442
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 443
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
متعین کیا۔ یہاں سے ان مقامات' والے بھی احرام باندھیں اور ان کے عالوہ وہ لوگ بھی جو ان راستوں سے آئیں اور
حج یا عمرہ کا ارادہ رکھ''تے ہ''وں۔ لیکن جن ک''ا قی''ام میق''ات اور مکہ کے درمی''ان ہے ت''و وہ اح''رام اس''ی جگہ س''ے
باندھیں جہاں سے انہیں سفر شروع کرنا ہے۔ یہاں تک کہ مکہ کے لوگ مکہ ہی سے احرام باندھیں۔
www.islamicurdubooks.com 444
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1528 :
ض ' َي بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ' ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا أَحْ َم ُدَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
الش 'أْ ِم َم ْهيَ َع' ةُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُُ " :مهَلُّ أَ ْه ِل ْال َم ِدينَ ِة ُذو ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،و ُمهَلُّ أَ ْه ِل َّ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ هَّللا ُ َع ْنهَُ ،س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 445
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ''ا َل َولَ ْم ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ :ز َع ُموا أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َو ِه َي ْالجُحْ فَةَُ ،وأَ ْه ِل نَجْ ٍد قَرْ ٌن" ،قَا َل اب ُْن ُع َم َر َر ِ
أَ ْس َم ْعهَُ :و ُمهَلُّ أَ ْه ِل ْاليَ َم ِن يَلَ ْملَ ُم.
(دوسری سند) اور امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے احمد نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے عب''دہللا بن وہب نے
بیان کیا ،کہا کہ مجھے یونس نے خبر دی ،انہیں ابن ش''ہاب نے ،انہیں س''الم بن عب'دہللا نے اور ان س''ے ان کے وال'د
نے بیان کیاکہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ مدینہ وال''وں
کے لیے احرام باندھنے کی جگہ ذوالحلیفہ اور شام والوں کے لیے مہیعہ یعنی حجفہ' اور نجد وال''وں کے ل''یے ق''رن
المنازل۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ
یمن والے احرام یلملم سے باندھیں لیکن میں نے اسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے نہیں سنا۔
ُون ا ْل َم َواقِي ِ
ت: اب ُم َه ِّل َمنْ َك َ
ان د َ -11بَ ُ
باب :جو لوگ میقات کے ادھر رہتے ہوں ان کے احرام باندھنے کی جگہ
حدیث نمبر1529 :
ص'لَّى هَّللا ُ ي َ ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا" ،أَ َّن النَّبِ َّسَ ر ِ سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ 'روَ ، ع ْن طَ''ا ُو ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح' َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنَ ع ْم' ٍ
'ل نَجْ ' ٍد قَرْ نً''ا ،فَه َُّن لَه َُّنت أِل َ ْه ِل ْال َم ِدينَ ِة َذا ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،وأِل َ ْه ِل ال َّشأْ ِم ْالجُحْ فَةََ ،وأِل َ ْه ِل ْاليَ َم ِن يَلَ ْملَ َمَ ،وأِل َ ْه' ِ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوقَّ َ
'ان ُدونَه َُّن فَ ِم ْن أَ ْهلِ' ِه َحتَّى إِ َّن أَ ْه' َل َم َّكةَ 'ان ي ُِري ُد ْال َح َّج َو ْال ُع ْم' َرةَ ،فَ َم ْن َك' َ َولِ َم ْن أَتَى َعلَ ْي ِه َّن ِم ْن َغي ِْر أَ ْهلِ ِه َّن ِم َّم ْن َك' َ
يُ ِهلُّ َ
ون ِم ْنهَا".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے حم''اد بن زی''د نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے
عمرو بن دین''ار نے ،ان س''ے ط''اؤس نے اور ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ میقات ٹھہرایا اور شام والوں کے لیے حجفہ ،یمن والوں کے ل''یے یلملم اور
نجد والوں کے لیے قرن المنازل۔ یہ ان ملکوں کے لوگوں کے ل''یے ہیں اور دوس''رے ان تم''ام لوگ''وں کے ل''یے بھی
جو ان ملکوں سے گزریں۔ اور حج اور عمرہ کا ارادہ رکھتے ہوں۔ لیکن جو لوگ میقات کے اندر رہتے ہوں۔ ت''و وہ
اپنے شہروں سے احرام باندھیں ،تاآنکہ مکہ کے لوگ مکہ ہی سے احرام باندھیں۔
www.islamicurdubooks.com 446
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ق ألَه ِْل ا ْل ِع َر ِ
اق: اب َذاتُ ِع ْر ٍ
-13بَ ُ
باب :عراق والوں کے احرام باندھنے کی جگہ ذات عرق ہے
حدیث نمبر1531 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا، َح َّدثَنِيَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْسلِ ٍمَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن نُ َمي ٍْرَ ، ح' َّدثَنَاُ عبَيْ' ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ'افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح َّد أِل َ ْه ِ
''ل ان أَتَ ْوا ُع َم َر ،فَقَالُوا" :يَا أَ ِمي َر ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ين ،إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ ان ْال ِمصْ َر ِ قَا َل :لَ َّما فُتِ َح هَ َذ ِ
ق َعلَ ْينَا ،قَا َل :فَا ْنظُرُوا َح ْذ َوهَا ِم ْن طَ ِريقِ ُك ْم ،فَ َح'' َّد لَهُ ْم َذ َ
ات نَجْ ٍد قَرْ نًا َوهُ َو َج ْو ٌر َع ْن طَ ِريقِنَاَ ،وإِنَّا إِ ْن أَ َر ْدنَا قَرْ نًا َش َّ
ِعرْ ٍ
ق".
www.islamicurdubooks.com 447
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہللا بن نمیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبیدہللا عم''ری نے ن''افع
سے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ جب یہ دو شہر( بصرہ اور کوفہ) فتح ہوئے تو لوگ
عمر رضی ہللا عنہ کے پاس آئے اور کہا کہ یا امیرالمؤمنین رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے نج''د کے لوگ''وں کے
لیے احرام باندھنے کی جگہ قرن المنازل قرار دی ہے اور ہمارا راستہ ادھر س''ے نہیں ہے ،اگ''ر ہم ق''رن کی ط''رف
جائیں تو ہمارے لیے بڑی دشواری ہو گی۔ اس پر عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ پھ''ر تم ل''وگ اپ''نے راس''تے میں
اس کے برابر کوئی جگہ تجویز کر لو۔ چنانچہ ان کے لیے ذات عرق کی تعیین کر دی۔
اب:
-14بَ ٌ
باب :۔۔۔
حدیث نمبر1532 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا" ،أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْن نَ'افِ ٍعَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْف َع' ُل
'ان َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم' َر َر ِ
ص'لَّى بِهَ''ا"َ ،و َك' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَا َخ بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِء بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة فَ َ َ
َذلِ َ
ك.
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہیں ن''افع نے ،انہیں عب''دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مقام ذوالحلیفہ کے پتھ''ریلے می''دان میں اپ''نی س''واری
روکی اور پھر وہیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما بھی ایس''ا ہی کی''ا ک''رتے
تھے۔
سلَّ َم َعلَى طَ ِر ِ
يق الش ََّج َر ِة: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
وج النَّبِ ِّي َ
اب ُخ ُر ِ
-15بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا شجرہ پر سے گزر کر جانا
www.islamicurdubooks.com 448
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1533 :
ض' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
اضَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
َّسَ ،وأَ َّن
يق ْال ُم َع' ر ِ يق َّ
الش' َج َر ِة َويَ' ْد ُخ ُل ِم ْن طَ ِر ِ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يَ ْخ ُر ُج ِم ْن طَ ِر ِ
صلَّى بِ ' ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ' ِة
صلِّي فِي مس ِْج ِد ال َّش َج َر ِةَ ،وإِ َذا َر َج َع َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان إِ َذا َخ َر َج إِلَى َم َّكةَ يُ َ َرسُو َل هَّللا ِ َ
بِبَ ْ
ط ِن ْال َوا ِدي َوبَ َ
ات َحتَّى يُصْ بِ َح".
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کی''ا ،ان س''ے عبی''دہللا عم''ری
نے بیان کیا ،ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم ش'جرہ کے راس'تے س'ے گ'زرتے ہ'وئے مع'رس کے راس'تے س'ے م'دینہ آتے۔ ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ
وسلم جب مکہ جاتے تو شجرہ کی مسجد میں نماز پڑھتے لیکن واپس''ی میں ذوالحلیفہ کے نش''یب میں نم''از پڑھتے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم رات وہیں گزارتے تاآنکہ صبح ہو جاتی۔
www.islamicurdubooks.com 449
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رات میرے پاس میرے رب کا ایک فرشتہ آیا اور کہا کہ اس مبارک وادی میں نماز پڑھ اور اعالن کر کہ عمرہ حج
میں شریک ہو گیا۔
حدیث نمبر1535 :
وس'ى ب ُْن ُع ْقبَ 'ةَ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ س'الِ ُم ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ،
انَ ، ح َّدثَنَاُ م َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ح َّدثَنَا فُ َ
ض ْي ُل ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
س بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِ'ة بِبَ ْ
ط ِن ْال'' َوا ِدي، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،أَنَّهُ ُرئِ َي َوهُ َو فِي ُم َع َّر ٍ َع ْن أَبِي ِهَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ُول هَّللا ان َع ْب ُد هَّللا ِ يُنِي ُخ يَتَ َحرَّى ُم َعر َ
اخ الَّ ِذي َك َ ْ َ قِي َل لَهُ :إِنَّ َ ْ
َّس َرس ِ ك بِبَط َحا َء ُمبَا َر َك ٍةَ ،وقَ ْد أنَا َخ بِنَا َسالِ ٌم يَتَ َو َّخى' بِال ُمنَ ِ
يق َو َسطٌ ِم ْن َذلِ َ
ك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو أَ ْسفَ ُل ِم َن ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بِبَ ْ
ط ِن ْال َوا ِدي بَ ْينَهُ ْمَ ،وبَي َْن الطَّ ِر ِ َ
'ی بن
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے موس' ٰ
عقبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سالم بن عبدہللا بن عمر نے بیان کیا اور ان سے ان کے والد نے نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وس''لم کے ح''والہ س''ے کہ مع''رس کے ق''ریب ذوالحلیفہ کی بطن وادی( وادی عقی''ق) میں آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کو خواب دکھایا گیا۔( جس میں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا گیا تھا کہ آپ اس وقت بطحاء مبارکہ میں ہیں۔
موسی بن عقبہ نے کہا کہ سالم نے ہم کو بھی وہاں ٹھہرایا وہ اس مقام کو ڈھونڈ رہے تھے جہاں عب''دہللا اونٹ بٹھای''ا
ٰ
کرتے تھے یعنی جہاں نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم رات ک''و ات''را ک''رتے تھے۔ وہ مق''ام اس مس''جد کے نیچے کی
طرف میں ہے جو نالے کے نشیب میں ہے۔ اترنے والوں اور راستے کے بیچوں بیچ( وادی عقی''ق م''دینہ س''ے چ''ار
میل بقیع کی جانب ہے)۔
ت ِم َن الثِّيَا ِ
ب: وق ثَالَ َ
ث َم َّرا ٍ اب َغ ْ
س ِل ا ْل َخلُ ِ -17بَ ُ
باب :اگر کپڑوں پر خلوق ( ایک قسم کی خوشبو ) لگی ہو تو اس کو تین بار دھونا
www.islamicurdubooks.com 450
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1536 :
www.islamicurdubooks.com 451
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے تین مرتبہ دھونے کے حکم سے پوری ط''رح ص''فائی م''راد تھی؟ ت''و
انہوں نے کہا کہ ہاں۔
س إِ َذا أَ َرا َد أَنْ يُ ْح ِر َم َويَت ََر َّج َل َويَ َّد ِه َن: اب الطِّي ِ
ب ِع ْن َد ا ِإل ْح َر ِªام َو َما يَ ْلبَ ُ -18بَ ُ
باب :احرام باندھنے کے وقت خوشبو لگانا اور احرام کے ارادہ کے وقت کیا پہننا چاہئے اور
کنگھا کرے اور تیل لگائے
انَ ،ويَ ْنظُ ُر فِي ْال ِمرْ آ ِةَ ،ويَتَ َدا َوى' بِ َما يَأْ ُك ُل ال َّز ْي ِ
ت َو َّ
الس'' ْم ِن، ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما :يَ َش ُّم ْال ُمحْ ِر ُم ال َّر ْي َح َ َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
ب َولَ ْم ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم َوقَ ْد َح َز َم َعلَى بَ ْ
طنِ ِه بِثَ ْو ٍ اف اب ُْن ُع َم َر َر ِان َوطَ َ َوقَا َل َعطَا ٌء :يَتَ َختَّ ُم َويَ ْلبَسُ ْال ِه ْميَ َ
ين يَرْ َحلُ َ
ون هَ ْو َد َجهَا. َّان بَأْسًا لِلَّ ِذ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا بِالتُّب ِ تَ َر َعائِ َشةُ َر ِ
اور ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ محرم خوشبودار پھول سونگھ سکتا ہے۔ اسی طرح آئینہ دیکھ س''کتا ہے
اور ان چیزوں کو جو کھائی جاتی ہیں بطور دوا بھی استعمال ک''ر س''کتے ہیں۔ مثالً زیت''ون ک''ا تی''ل اور گھی وغ''یرہ۔
اور عطاء نے فرمای''ا کہ مح''رم انگ''وٹھی پہن س''کتا ہے اور ہمی''انی بان''دھ س''کتا ہے۔ ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے
طواف کیا اس وقت آپ محرم تھے لیکن پیٹ پر ایک کپڑا باندھا رکھا تھ''ا۔ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے ج''انگئے میں
کوئی مضائقہ نہیں سمجھا تھا۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ عائشہ رض''ی ہللا عنہ''ا کی م''راد اس حکم
سے ان لوگوں کے لیے تھی جو ان کے ہودج کو اونٹ پر کسا کرتے تھے۔
حدیث نمبر1537 :
www.islamicurdubooks.com 452
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ،ان س''ے منص''ور نے ،ان س''ے
سعید بن جبیر نے بیان کیا کہ ابن عمر رضی ہللا عنہما سادہ تیل اس''تعمال ک''رتے تھے( اح''رام کے ب''اوجود) میں نے
اس کا ذکر ابراہیم نخعی سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ تم ابن عمر رضی ہللا عنہما کی بات نقل کرتے ہو۔
حدیث نمبر1538 :
ص 'لَّى
ول هَّللا ِ َ
ق َر ُس ' ِ تَ :كأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَى َوبِ ِ
يص الطِّي ِ
ب فِي َمفَ ِ
ار ِ َح َّدثَنِي اأْل َ ْس َو ُدَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم".
مجھ سے تو اسود نے بیان کیا ،اور ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص'لی
ہللا علیہ وسلم محرم ہیں اور گویا میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں۔
حدیث نمبر1539 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَااس ' ِمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِل ِ حْ َرا ِم ِه ِح َ
ين يُحْ ِر ُم َولِ ِحلِّ ِه ت أُطَيِّبُ َرسُو َل هَّللا ِ َ تُ " :ك ْن ُصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْج النَّبِ ِّي ََز ْو ِ
ت".وف بِ ْالبَ ْي ِ
قَ ْب َل أَ ْن يَطُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مال''ک نے خ''بر دی ،انہیں عب''دالرحمٰ ن بن قاس''م نے ،انہیں ان
کے والد نے اور ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم کی زوجہ مطہ''رہ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے فرمای''ا کہ جب
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم احرام باندھتے تو میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے احرام کے لیے اور اسی ط''رح بیت
ہللا کے طواف زیارت سے پہلے حالل ہونے کے لیے ،خوشبو لگایا کرتی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 453
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ا ْل ُم ْح ِر ُم ِم َن الثِّيَا ِ
ب: اب َما الَ يَ ْلبَ ُ
-21بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 454
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'ريِّ َ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ س اأْل َ ْيلِ ِّيَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ يرَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ع ْن يُ''ونُ َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاَ و ْهبُ ب ُْن َج ِر ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس''لَّ َم
ف النَّبِ ِّي َ ان ِر ْد َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن أُ َسا َمةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َك َ سَ ر ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه فْ الفَضْ َلِ م ْن ْال ْ
مز َدلِفَ ِة إِلَى ِمنًى ،قَا َل :فَ ِكاَل هُ َما قَا َل :لَ ْم يَ َز ِل النَّبِ ُّي َ ِم ْن َع َرفَةَ إِلَى ْال ُم ْز َدلِفَ ِة ،ثُ َّم أَرْ َد َ
َو َسلَّ َم يُلَبِّي َحتَّى َر َمى َج ْم َرةَ ْال َعقَبَ ِة".
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ،ان سے وہب بن جری''ر نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ س''ے م''یرے وال''د
جریر بن حازم نے بیان کیا۔ ان سے یونس بن زید نے ،ان سے زہری نے ،ان سے عبیدہللا بن عبدہللا نے اور ان سے
www.islamicurdubooks.com 455
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
زہری نے ،ان سے عبیدہللا بن عبدہللا نے اور ان سے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ عرف''ات س''ے م''زدلفہ ت''ک
اسامہ بن زید رضی ہللا عنہما رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی س''واری پ''ر پیچھے بیٹھے ہ''وئے تھے۔ پھ''ر م''زدلفہ
م'نی ت'ک فض'ل بن عب'اس رض'ی ہللا عنہم'ا پیچھے بیٹھ گ'ئے تھے ،دون'وں حض'رات نے بی'ان کی'ا کہ رس'ول
س'ے ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جمرہ' عقبہ کی رمی تک برابر تلبیہ کہتے رہے۔
انَ ،وقَا َل َجابِرٌ :اَل أَ َرى ْال ُم َعصْ فَ َر ِطيبًا َولَ ْم تَ َر َعائِ َشةُ بَأْسًا بِ ْال ُحلِ ِّيَ ،والثَّ ْو ِ
ب اأْل َ ْس َو ِدَ ،و ْال ُم َو َّر ِد، س َواَل َز ْعفَ َر ٍ
بِ َورْ ٍ
َو ْال ُخفِّ لِ ْل َمرْ أَ ِةَ ،وقَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم اَل بَأْ َ
س أَ ْن يُ ْب ِد َل ثِيَابَهُ.
اور عائشہ رضی ہللا عنہا محرم تھیں لیکن کسم( کیسو کے پھول) میں رنگے ہوئے کپڑے پہنے ہ''وئی تھیں۔ آپ نے
فرمایا کہ عورتیں احرام کی حالت میں اپنے ہونٹ نہ چھپائیں نہ منہ پر نقاب ڈالیں اور نہ ورس یا زعف''ران ک''ا رنگ''ا
ہوا کپڑا پہنیں اور جابر بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہ نے کہ''ا کہ میں کس''م ک''و خوش''بو نہیں س''مجھتا اور عائش''ہ
رضی ہللا عنہا نے عورتوں کے لیے زیور سیاہ گالبی کپڑے اور موزوں کے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں س''مجھا
اور ابراہیم نخعی نے کہا کہ عورتوں کو احرام کی حالت میں کپڑے بدل لینے میں کوئی حرج' نہیں۔
حدیث نمبر1545 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي ُك َريْبٌ ، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ُّيَ ، ح َّدثَنَا فُ َ
ض ْي ُل ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ِم ْن ْال َم ِدينَ' ِة بَعْ' َد َما تَ َر َّج َل ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ'ا َل" :ا ْنطَلَ' َ
ق النَّبِ ُّي َ سَ ر ِ َع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س إِ َزا َرهَُ ،و ِر َدا َءهُ هُ َوَ ،وأَصْ َحابُهُ ،فَلَ ْم يَ ْن'هَ َع ْن َش' ْي ٍء ِم َن اأْل َرْ ِديَ' ِةَ ،واأْل ُ ُز ِر تُ ْلبَسُ إِاَّل ْال ُم َز ْعفَ' َرةَ الَّتِي َوا َّدهَ َنَ ،ولَبِ َ
ص' َحابُهَُ ،وقَلَّ َد بَ َدنَتَ'هُ اس'تَ َوى َعلَى ْالبَ ْي' َدا ِء أَهَ' َّل هُ' َو َوأَ ْ احلَتَهُ َحتَّى ْ ب َر ِ ع َعلَى ْال ِج ْل ِد ،فَأَصْ بَ َح بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة َر ِك َ تَرْ َد ُ
www.islamicurdubooks.com 456
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
الص'فَا
ت َو َس' َعى بَي َْن َّ 'اف بِ' ْ
'البَ ْي ِ ال َخلَ ْو َن ِم ْن ِذي ْال َح َّج ِة ،فَطَ' َ
ين ِم ْن ِذي ْالقَ ْع َد ِة ،فَقَ ِد َم َم َّكةَ أِل َرْ بَ ِع لَيَ ٍ س بَقِ َ ك لِ َخ ْم ٍ َو َذلِ َ
'ال َحجِّ َولَ ْم يَ ْق' َربْ ْال َك ْعبَ'ةَ
ُون َوهُ َو ُم ِهلٌّ بِ' ْ
َو ْال َمرْ َو ِة َولَ ْم يَ ِح َّل ِم ْن أَجْ ِل بُ ْدنِ ِه أِل َنَّهُ قَلَّ َدهَا ،ثُ َّم نَ َز َل بِأ َ ْعلَى َم َّكةَ ِع ْن َد ْال َحج ِ
الص'فَا َو ْال َم''رْ َو ِة ،ثُ َّم يُقَ ِّ
ص'رُوا ِم ْن ص' َحابَهُ أَ ْن يَطَّ َّوفُ''وا بِ' ْ
'البَ ْي ِ
ت َوبَي َْن َّ بَ ْع َد طَ َوافِ ِه بِهَا َحتَّى َر َج َع ِم ْن َع َرفَةََ ،وأَ َم َر أَ ْ
ت َم َعهُ ا ْم َرأَتُهُ فَ ِه َي لَهُ َحاَل ٌل َوالطِّيبُ َوالثِّيَابُ ".
ك لِ َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن َم َعهُ بَ َدنَةٌ قَلَّ َدهَاَ ،و َم ْن َكانَ ْ
وس ِه ْم ،ثُ َّم يَ ِحلُّوا َو َذلِ َ
ُر ُء ِ
'ی بن
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے موس' ٰ
عقبہ نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھے ک''ریب نے خ''بر دی اور ان س'ے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا
کہ حجتہ الوداع میں ظہر اور عصر کے درمیان ہفتہ کے دن ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کنگھ''ا ک''رنے اور تی''ل
لگانے اور ازار اور رداء پہننے کے بعد اپنے صحابہ کے س''اتھ م''دینہ س'ے نکلے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس
وقت زعفران میں رنگے ہوئے ایسے کپڑے کے سوا جس کا رنگ بدن پر لگتا ہو کسی قسم کی چادر یا تہبند پہن''نے
سے منع نہیں کیا۔ دن میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم ذوالحلیفہ پہنچ گئے( اور رات وہیں گزاری) پھر آپ صلی ہللا علیہ
وسلم سوار ہوئے اور بیداء سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے س''اتھیوں نے لبی''ک کہ''ا
اور احرام باندھا اور اپنے اونٹوں کو ہار پہنایا۔ ذی قعدہ کے مہینے میں اب پانچ دن رہ گئے تھے پھر جب آپ صلی
ہللا علیہ وسلم مکہ پہنچے تو ذی الحجہ کے چار' دن گزر چکے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیت ہللا ک''ا ط''واف
کی''ا اور ص''فا اور م''روہ کی س''عی کی ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم ابھی حالل نہیں ہ''وئے کی''ونکہ قرب''انی کے ج''انور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کی گردن میں ہار ڈال دیا تھا۔ آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم حجون پہاڑ کے نزدی''ک مکہ کے ب''االئی حص''ہ میں ات''رے۔ حج ک''ا اح''رام اب بھی ب''اقی تھ''ا۔ بیت ہللا کے
طواف کے بعد پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم وہاں اس وقت تک تش''ریف نہیں لے گ''ئے جب ت''ک می''دان عرف''ات س''ے
واپس نہ ہو لیے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ بیت ہللا کا طواف کریں اور ص''فا و
مروہ کے درمیان سعی کریں ،پھر اپنے سروں کے بال ترشوا کر حالل ہو جائیں۔ یہ فرمان ان لوگ''وں کے ل''یے تھ''ا
جن کے ساتھ قربانی کے جانور نہیں تھے۔ اگر کسی کے ساتھ اس کی بیوی تھی تو وہ اس سے ہمبستر ہو سکتا تھ''ا۔
اسی طرح خوشبودار اور( سلے ہوئے) کپڑے کا استعمال بھی اس کے لیے جائز تھا۔
www.islamicurdubooks.com 457
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1546 :
ْجَ ، ح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُم ْن َك' ِد ِرَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن ُف ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن جُ' َري ٍ َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن يُوس َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم" :بِ ْال َم ِدينَ' ِة أَرْ بَعًا َوبِ' ِذي ْال ُحلَ ْيفَ' ِ'ة َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم بَ َ
'ات صلَّى النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ : َمالِ ٍكَ ر ِ
ت بِ ِه أَهَلَّ".
احلَتَهُ َوا ْستَ َو ْ َحتَّى أَصْ بَ َح بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة ،فَلَ َّما َر ِك َ
ب َر ِ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کی'ا ،انہ'وں نے کہ''ا کہ
مجھے ابن جریج نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے محمد بن المنکدر نے بیان کی'ا اور ان س'ے انس بن مال''ک
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے م''دینہ میں چ''ار رکع''تیں پ''ڑھیں لیکن
ذوالحلیفہ میں دو رکعت ادا فرمائیں پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے رات وہیں گزاری۔ صبح کے وقت جب آپ صلی
ہللا علیہ وسلم اپنی سواری پر سوار ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لبیک پکاری۔
حدیث نمبر1547 :
www.islamicurdubooks.com 458
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پڑھی لیکن ذوالحلیفہ میں عصر دو رکعت۔ انہ''وں نے کہ''ا کہ م''یرا خی''ال ہے کہ رات ص''بح ت''ک آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے ذوالحلیفہ میں ہی گزار دی۔
www.islamicurdubooks.com 459
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حاضر ہوں ،تمام حمد تیرے ہی لیے ہے اور تمام نعمتیں تیری ہی طرف سے ہیں ،بادشاہت تیری ہی ہے ت''یرا ک''وئی
شریک نہیں۔
حدیث نمبر1550 :
شَ ، ع ْنُ ع َم''ا َرةََ ، ع ْن أَبِي َع ِطيَّةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
فَ ، ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ك لَبَّ ْي َ
ك ،إ َِّن ك لَ َ ك اللَّهُ َّم لَبَّ ْي َ
ك ،لَبَّ ْي َ
ك اَل َش ِري َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُلَبِّي ،لَبَّ ْي َ
ان النَّبِ ُّي َ ت" :إِنِّي أَل َ ْعلَ ُم َكي َ
ْف َك َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ْتَ خ ْيثَ َم' ةََ ، ع ْن أَبِي شَ ، وقَ''ا َلُ ش' ْعبَةُ ، أَ ْخبَ َرنَاُ س'لَ ْي َم ُ
انَ ، س' ِمع ُ اويَةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ ك"تَابَ َعهُ أَبُو ُم َع ِْال َح ْم َد َوالنِّ ْع َمةَ لَ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا. َع ِطيَّةََ ،س ِمع ُ
ْتَ عائِ َشةََ ر ِ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے اعمش سے بیان کیا ،ان سے عم''ارہ' نے
ان سے ابوعطیہ نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ میں جانتی ہوں کہ کس طرف نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم تلبیہ کہتے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلمتلبیہ یوں کہتے تھے« لبيك اللهم لبيك ،لبيك ال شريك لك لبيك ،إن الحمد
والنعمة لك»( ترجمہ گزر چکا ہے) اس کی متابعت س''فیان ث''وری کی ط''رح ابومع''اویہ نے اعمش س''ے بھی کی ہے۔
اور شعبہ نے کہا کہ مجھ کو سلیمان اعمش نے خبر دی کہ میں نے خیثمہ س''ے س''نا اور انہ''وں نے اب''وعطیہ س''ے،
انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا۔ پھر یہی حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 460
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت بِ ِه َعلَى ْالبَ ْي َدا ِءَ ،ح ِم' َد هَّللا ََ ،و َس'بَّ َحَ ،و َكبَّ َر ،ثُ َّم أَهَ' َّل بِ َحجٍّ َو ُع ْم' َر ٍة َوأَهَ' َّل النَّاسُ َحتَّى أَصْ بَ َح ،ثُ َّم َر ِك َ
ب َحتَّى ا ْستَ َو ْ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ان يَ ْو ُم التَّرْ ِويَ' ِة أَهَلُّوا بِ' ْ
'ال َحجِّ ،قَ''ا َلَ :ونَ َح' َر النَّبِ ُّي َ بِ ِه َما ،فَلَ َّما قَ ِد ْمنَا أَ َم َر النَّ َ
اس فَ َحلُّوا َحتَّى َك َ
ْض''هُ ْم: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بالمدينة َك ْب َشي ِْن أَ ْملَ َحي ِْن" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :قَا َل بَع ُ
ت بِيَ ِد ِه قِيَا ًماَ ،و َذبَ َح َرسُو ُل هَّللا ِ َ بَ َدنَا ٍ
ُّوبَ ،ع ْن َرج ٍُلَ ،ع ْن أَنَ ٍ
س. هَ َذا َع ْن أَي َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ای''وب س''ختیانی نے
ٰ ہم سے
بیان کیا ان سے ابوقالبہ نے اور ان سے انس نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ،م''دینہ میں ہم بھی آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے ظہر کی نماز چار رکعت پڑھی اور ذوالحلیفہ میں عصر کی نم''از دو رکعت۔ آپ ص''لی
'الی کی حم''د ،اس کی
ہللا علیہ وسلم رات کو وہیں رہے۔ صبح ہوئی تو مقام بیداء سے سواری پر بیٹھتے ہ''وئے ہللا تع' ٰ
تسبیح اور تکبیر کہی۔ پھر حج اور عم''رہ کے ل''یے ای''ک س''اتھ اح''رام بان''دھا اور لوگ''وں نے بھی آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ دونوں کا ایک ساتھ احرام بان''دھا( یع''نی ق''ران کی''ا) جب ہم مکہ آئے ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے
حکم سے(جن لوگوں نے حج تمتع کا احرام باندھا تھا ان) سب نے احرام کھول دیا۔ پھ''ر آٹھ''ویں ت''اریخ میں س''ب نے
حج کا احرام باندھا۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے کھڑے ہ''و ک''ر بہت س''ے اونٹ
نحر ک''ئے۔ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے( عی''د االض''حی کے دن) م''دینہ میں بھی دو چتک''برے س''ینگوں والے
مینڈھے ذبح کئے تھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ بعض لوگ اس حدیث کو یوں روایت کرتے ہیں
ایوب سے ،انہوں نے ایک شخص سے ،انہوں نے انس سے۔
احلَتُهُ:
ستَ َوتْ ِب ِه َر ِ اب َمنْ أَ َه َّل ِح َ
ين ا ْ -28بَ ُ
باب :جب سواری سیدھی لے کر کھڑی ہو اس وقت لبیک پکارنا
حدیث نمبر1552 :
ض' َي هَّللا ُ
انَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ ْج ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ
ص'الِ ُح ب ُْن َكي َ
ْس' َ اص ٍم ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
احلَتُهُ قَائِ َمةً". ين ا ْستَ َو ْ
ت بِ ِه َر ِ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :أَهَ َّل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
www.islamicurdubooks.com 461
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ابن جریج نے خبر دی ،کہا کہ مجھے صالح بن کیسان نے خبر دی ،انہیں
نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہم''ا نے کہ جب رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و لے ک''ر آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم کی سواری پوری طرح کھڑی ہو گئی تھی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس وقت لبیک پکارا۔
www.islamicurdubooks.com 462
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1554 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما إِ َذا أَ َرا َد
'ان اب ُْن ُع َم' َرَ ر ِيعَ ، ح' َّدثَنَا فُلَ ْي ٌحَ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، قَ''ا َلَ " :ك' َ َ
ان ب ُْن َدا ُو َد أبُو ال َّربِ ِ َح' َّدثَنَاُ س'لَ ْي َم ُ
ت ُص 'لِّي ،ثُ َّم يَ''رْ َكبُ َ ،وإِ َذا ْ
اس 'تَ َو ْ ْس لَهُ َرائِ َحةٌ طَيِّبَةٌ ،ثُ َّم يَأْتِي َمس ِْج َد ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة فَي َ ْال ُخرُو َج إِلَى َم َّكةَ ا َّدهَ َن بِ ُد ْه ٍن لَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُ". احلَتُهُ قَائِ َمةً أَحْ َر َم ،ثُ َّم قَا َل :هَ َك َذا َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ بِ ِه َر ِ
ہم سے ابوالربیع سلیمان بن داود نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیا ،ان سے ن''افع نے
بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب مکہ جانے کا ارادہ کرتے تھے پہلے خوشبو کے بغ''یر تی''ل اس''تعمال
کرتے۔ اس کے بعد مسجد ذوالحلیفہ میں تشریف التے یہاں صبح کی نماز پڑھتے ،پھر سوار ہ''وتے ،جب اونٹ''نی آپ
کو لے کر پوری طرح کھڑی ہو جاتی تو احرام باندھتے۔ پھر فرماتے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و
اس طرح کرتے دیکھا تھا۔
َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَ'''ا َلَ :ح''' َّدثَنِي اب ُْن أَبِي َع'' ِديٍّ َ ، ع ِن اب ِْن َع ْ
'''و ٍنَ ، ع ْنُ م َجا ِه''' ٍد ، قَ'''ا َلُ " :كنَّا ِع ْن''' َد اب ِْن
س :لَ ْم أَ ْس' َم ْعهَُ ،ولَ ِكنَّهُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما فَ َذ َكرُوا ال َّدجَّا َل ،أَنَّهُ قَا َلَ :م ْكتُ''وبٌ بَي َْن َع ْينَ ْي' ِه َك''افِرٌ ،فَقَ''ا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
َعبَّا ٍ
قَا َل :أَ َّما ُمو َسى َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَ ْي ِه إِ ْذ ا ْن َح َد َر فِي ْال َوا ِدي يُلَبِّي"'.
مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن عدی نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن ع''ون نے ان س''ے مجاہ''د
ٰ ہم سے محمد بن
نے بیان کیا ،کہا کہ ہم عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما کی خدمت میں حاضر تھے۔ لوگوں نے دجال کا ذک''ر کی''ا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہو گا۔ تو ابن عب''اس
رضی ہللا عنہما نے فرمای''ا کہ میں نے ت''و یہ نہیں س''نا۔ ہ''اں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے یہ فرمای''ا تھ''ا کہ گوی''ا میں
موسی علیہ السالم کو دیکھ رہا ہوں کہ جب آپ نالے میں اترے تو لبیک کہہ رہے ہیں۔
ٰ
www.islamicurdubooks.com 463
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1556 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَا
'رَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ بَ ، ع ْن عُ'رْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْي' ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ
اع فَأ َ ْهلَ ْلنَا بِ ُع ْم' َر ٍة، ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َح َّج ِة ال ' َو َد ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
تَ " :خ َرجْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ ج النَّبِ ِّي َ
َز ْو ِ
'ال َحجِّ َم' َع ْال ُع ْم' َر ِة ،ثُ َّم اَل يَ ِح' َّل َحتَّى يَ ِح' َّل ِم ْنهُ َما
ي فَ ْليُ ِه' َّل بِ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َمَ :م ْن َك َ
'ان َم َع' هُ هَ' ْد ٌ ثُ َّم قَا َل النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ
ك إِلَى النَّبِ ِّي َ الص'فَا َو ْال َم''رْ َو ِة ،فَ َش' َك ْو ُ
ت َذلِ' َ ت َواَل بَي َْن َّ 'ف بِ' ْ
'البَ ْي ِ ت َم َّكةَ َوأَنَا َحائِضٌ َولَ ْم أَطُ' ْ َج ِميعًا ،فَقَ ِد ْم ُ
ض ْينَا ْال َح َّج أَرْ َسلَنِي النَّبِ ُّي ضي َر ْأ َس ِك َوا ْمتَ ِش ِطي َوأَ ِهلِّي بِ ْال َحجِّ َو َد ِعي ْال ُع ْم َرةَ ،فَفَ َع ْل ُ
ت ،فَلَ َّما قَ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :ا ْنقُ ِ
'اف 'ك ،قَ''الَ ْ
ت :فَطَ' َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َع َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي بَ ْك ٍر إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَا ْعتَ َمرْ ُ
ت ،فَقَا َل :هَ ِذ ِه َم َك َ
ان ُع ْم َرتِ' ِ َ
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة ،ثُ َّم َحلُّوا ،ثُ َّم طَافُوا طَ َوافًا آ َخ' َر بَ ْع' َد أَ ْن َر َج ُع''وا ِم ْن ِمنًى، ين َكانُوا أَهَلُّوا بِ ْال ُع ْم َر ِة بِ ْالبَ ْي ِ
ت َوبَي َْن ال َّ الَّ ِذ َ
ين َج َمعُوا ْال َح َّج َو ْال ُع ْم َرةَ فَإِنَّ َما طَافُوا طَ َوافًا َو ِ
احدًا"'. َوأَ َّما الَّ ِذ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابن شہاب سے خبر دی ،انہیں عروہ بن زب''یر
نے ،ان سے نبی کریم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ ہم حجتہ الوداع میں نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے۔ پہلے ہم نے عمرہ کا احرام باندھا لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ
www.islamicurdubooks.com 464
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
جس کے ساتھ قربانی ہو تو اسے عمرہ کے ساتھ حج کا بھی احرام باندھ لینا چ'اہئے۔ ایس'ا ش'خص درمی'ان میں حالل
نہیں ہو سکتا بلکہ حج اور عمرہ دونوں سے ایک ساتھ حالل ہ'و گ'ا۔ میں بھی مکہ آئی تھی اس وقت میں حائض'ہ ہ'و
گئی ،اس لیے نہ بیت ہللا کا طواف کر سکی اور نہ صفا اور مروہ کی سعی۔ میں نے اس کے متعلق نبی ک''ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلمسے شکوہ کیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا سر کھول ڈال ،کنگھ''ا ک''ر اور عم''رہ چھ''وڑ
کر حج کا احرام باندھ لے۔ چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا پھر جب ہم حج سے فارغ ہو گئے تو رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے مجھے م''یرے بھ''ائی عب''دالرحمٰ ن بن ابی بک''ر کے س''اتھ تنعیم بھیج''ا۔ میں نے وہ''اں س''ے عم''رہ ک''ا اح''رام
باندھا( اور عمرہ ادا کیا) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تمہارے اس عمرہ کے بدلے میں ہے۔(جسے
تم نے چھوڑ دیا تھا) عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ جن لوگوں نے( حجۃ الوداع میں) صرف عم''رہ ک'ا اح''رام
منی سے واپس ہونے پ''ر دوس''را
باندھا تھا ،وہ بیت ہللا کا طواف صفا اور مروہ کی سعی کر کے حالل ہو گئے۔ پھر ٰ
طواف( یعنی طواف الزیارۃ) کیا لیکن جن لوگوں نے حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھا تھا ،انہوں نے ص''رف
ایک ہی طواف کیا یعنی طواف الزیارۃ کیا۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
سلَّ َم َكإ ِ ْهالَ ِل النَّبِ ِّي َ اب َمنْ أَ َه َّل فِي َز َم ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -32بَ ُ
باب :جس نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے احرام میں یہ نیت کی جو نیت نبی کریم
کی ہے
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
قَالَهُ اب ُْن ُع َم َر َر ِ
یہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر1557 :
www.islamicurdubooks.com 465
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َل :فَأ َ ْه' ِد
ت يَا َعلِ ُّي ؟ ،قَ''ا َل :بِ َما أَهَ' َّل بِ' ِه النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم :بِ َما أَ ْهلَ ْل َ
لَهُ النَّبِ ُّي َ
ث َح َرا ًما َك َما أَ ْن َ
ت. َوا ْم ُك ْ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،ان س''ے ابن ج''ریج نے ،ان س''ے عط''اء بن ابی رب''اح نے بی''ان کی''ا کہ کہ ج''ابر
رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے علی رضی ہللا عنہ کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے احرام پر
قائم رہیں۔ انہوں نے سراقہ کا قول بھی ذکر کیا تھا۔ اور محمد بن ابی بکر نے ابن جریج سے یوں روایت کیا کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا علی! تم نے کس چ''یز ک''ا اح''رام بان''دھا ہے؟ انہ''وں نے ع''رض کی ن''بی
کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے جس ک''ا اح''رام بان''دھا ہو( اس''ی ک''ا میں نے بھی بان''دھا ہے) ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ پھر قربانی کر اور اپنی اسی حالت پر احرام جاری رکھ۔
حدیث نمبر1558 :
ان اأْل َصْ فَ َر، َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن َعلِ ٍّي ْال َخاَّل ُل ْالهُ َذلِ ُّيَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّ
ص َم ِدَ ، ح َّدثَنَاَ سلِي ُم ب ُْن َحي َ
َّان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ مرْ َو َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ِم ْن ْاليَ َم ِن،
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ َعلَى النَّبِ ِّي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :قَ ِد َم َعلِ ٌّي َر ِ َع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ر ِ
ي أَل َحْ لَ ْل ُ
ت". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :لَ ْواَل أَ َّن َم ِعي ْالهَ ْد َ
ت ؟ ،قَا َل :بِ َما أَهَ َّل بِ ِه النَّبِ ُّي َ
فَقَا َل :بِ َما أَ ْهلَ ْل َ
ہم سے حسن بن علی خالل ہذلی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالصمد بن عبدالوارث نے بیان کی''ا ،انہ''وں
نے کہا کہ ہم سے سلیم بن حیان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے مروان اصفر س''ے س''نا اور ان س''ے انس بن
مالک نے بیان کیا تھا کہ علی رضی ہللا عنہ یمن سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہ''وئے ت''و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ کس طرح کا احرام باندھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ن''بی ک''ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے باندھا ہو۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ اگ''ر م''یرے س''اتھ قرب''انی نہ ہ''وتی ت''و میں
حالل ہو جاتا۔
www.islamicurdubooks.com 466
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1559 :
ق َوالَ ث َوالَ فُ ُ
سو َ ض فِي ِهنَّ ا ْل َح َّج فَالَ َرفَ َ اب قَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى{ :ا ْل َح ُّج أَ ْ
ش ُه ٌر َم ْعلُو َماتٌ فَ َمنْ فَ َر َ -33بَ ُ
ِج َدا َل فِي ا ْل َح ِّج}:
www.islamicurdubooks.com 467
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :ہللا پاک کا سورۃ البقرہ میں یہ فرمانا کہ حج کے مہینے مقرر ہیں جو کوئی ان میں حج کی
ٹھان لے تو شہوت کی باتیں نہ کرے نہ گناہ اور جھگڑے کے قریب جائے کیونکہ حج میں
خاص طور پر یہ گناہ اور جھگڑے بہت ہی برے ہیں
اس َو ْال َحجِّ ك َع ِن األَ ِهلَّ ِة قُلْ ِه َي َم َواقِ ُ
يت لِلنَّ ِ يَسْأَلُونَ َ
اے رسول! تجھ سے لوگ چاند کے متعلق پوچھتے ہیں۔ کہہ دیجئیے کہ چان''د س''ے لوگ''وں کے ک''اموں کے اور حج
کے اوقات معلوم ہوتے ہیں۔ اور عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ''ا کہ حج کے مہی''نے ش''وال ،ذیقع''دہ اور ذی
الحجہ کے دس دن ہیں۔
ض َيس َر ِض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما :أَ ْشهُ ُر ْال َحجِّ َش َّوالٌَ ،و ُذو ْالقَ ْع َد ِةَ ،و َع ْش ٌر ِم ْن ِذي ْال َح َّج ِةَ ،وقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر َر ِ
ان ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ أَ ْن يُحْ' ِر َم ِم ْن ُخ َر َ
اس' َ هَّللا ُ َع ْنهُ َماِ :م َن ال ُّسنَّ ِة أَ ْن اَل يُحْ ِر َم بِ ْال َحجِّ إِاَّل فِي أَ ْشه ُِر ْال َحجِّ َ ،و َك ِرهَ ُع ْث َم ُ
ان َر ِ
أَ ْو َكرْ َم َ
ان.
اور عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا س'نت یہ ہے کہ حج ک''ا اح''رام ص''رف حج کے مہین''وں ہی میں بان''دھیں
اور عثمان رضی ہللا عنہ نے کہا کہ کوئی خراسان یا کرمان سے احرام باندھ کر چلے تو یہ مکروہ ہے۔
حدیث نمبر1560 :
ْتْ القَ ِ
اس'' َم ب َْن ُم َح َّم ٍد، ''ر ْال َحنَفِ ُّيَ ، ح'' َّدثَنَا أَ ْفلَ ُح ب ُْن ُح َميْ'' ٍدَ ، س'' ِمع ُ
ار ، قَ''ا َلَ :ح'' َّدثَنِي أَبُو بَ ْك ٍ
َح'' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش'' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي أَ ْشه ُِر ْال َحجِّ َولَيَالِي ْال َحجِّ َو ُحر ُِم ُول هَّللا ِ َ
تَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
َع ْن َعائِ َشةََ ر ِ
ي فَ''أ َ َحبَّ أَ ْن يَجْ َعلَهَا ُع ْم' َرةً ت :فَ َخ' َر َج إِلَى أَ ْ
ص' َحابِ ِه ،فَقَ''ا َلَ :م ْن لَ ْم يَ ُك ْن ِم ْن ُك ْم َم َع' هُ هَ' ْد ٌ ف ،قَ''الَ ْْال َحجِّ ،فَنَ َز ْلنَا بِ َس' ِر َ
ت :فَأ َ َّما َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ ك لَهَا ِم ْن أَ ْ
ص' َحابِ ِه ،قَ''الَ ْ ت :فَاآْل ِخ ُذ بِهَا َوالتَّ ِ
ار ُ ان َم َعهُ ْالهَ ْد ُ
ي فَاَل ،قَالَ ْ فَ ْليَ ْف َعلْ َ ،و َم ْن َك َ
ي فَلَ ْم يَ ْق' ِدرُوا َعلَى ْال ُع ْم' َر ِة ،قَ'الَ ْ
ت :فَ' َد َخ َل َعلَ َّ
ي ان َم َعهُ ُم ْالهَ ْد ُ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ِر َجا ٌل ِم ْن أَصْ َحابِ ِه فَ َكانُوا أَ ْه َل قُ َّو ٍةَ ،و َك َ
ك فَ ُمنِع ُ
ْت ك أِل َ ْ
ص' َحابِ َ ْت قَ ْولَ' َ يك يَا هَ ْنتَ''اهُ ؟ ،قُ ْل ُ
تَ :س' ِمع ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َوأَنَا أَ ْب ِكي ،فَقَ''ا َلَ :ما يُ ْب ِك ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 468
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 469
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
جب میں نکلی تو بیت ہللا کا طواف الزیارۃ کیا۔ آپ نے بیان کیا کہ آخر میں نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ
جب واپس ہونے لگی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم وادی محصب میں آن کر اترے۔ ہم بھی آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کے
ساتھ ٹھہرے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر کو بال کر کہا کہ اپنی بہن کو لے کر حرم سے باہر
جا اور وہاں سے عمرہ کا احرام باندھ پھر عمرہ سے فارغ ہو کر تم لوگ یہیں واپس آ جاؤ ،میں تمہارا انتظ''ار کرت''ا
رہوں گا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ ہم( ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی ہ''دایت کے مط''ابق) چلے اور
جب میں اور میرے بھائی طواف سے فارغ ہو لیے تو میں سحری کے وقت آپ صلی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت میں
پہنچی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ ف''ارغ ہ''و لیں؟ میں نے کہ''ا ہ''اں۔ تب آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اپ''نے
ساتھیوں سے سفر شروع کر دینے کے لیے کہا۔ سفر شروع ہو گیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم مدینہ منورہ واپس ہو
رہے تھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا)نے کہا کہ جو« اليضيرک» ہے وہ« ض''ار يض''ير ض''يراا» س''ے مش''تق
ہے ضار يضور ض''ورا» بھی اس''تعمال ہوت''ا ہے۔ اور جس روایت میں«اليض''رک» ہے وہ« ضر يضر ض''را» س''ے
نکال ہے۔
ُورَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس ' َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''اَ ،خ َرجْ نَا َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
انَ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ت ،فَأ َ َم َر النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس''لَّ َم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َواَل نُ َرى إِاَّل أَنَّهُ ْال َحجُّ ،فَلَ َّما قَ ِد ْمنَا تَطَ َّو ْفنَا بِ ْالبَ ْي ِ
َم َع النَّبِ ِّي َ
ض' َي هَّللا ُت َعائِ َش'ةُ َر ِ ي َونِ َسا ُؤهُ لَ ْم يَ ُس ْق َن فَ''أَحْ لَ ْل َن ،قَ''الَ ْ ق ْالهَ ْد َ ي أَ ْن يَ ِحلَّ ،فَ َح َّل َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن َسا َ ق ْالهَ ْد َ َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن َسا َ
ت :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،يَرْ ِج' ُع النَّاسُ بِ ُع ْم' َر ٍة َو َح َّج ٍة ت لَ ْيلَ'ةُ ْال َح ْ
ص'بَ ِة ،قَ''الَ ْ ت ،فَلَ َّما َك''انَ ْ 'ف بِ' ْ
'البَ ْي ِ ت ،فَلَ ْم أَطُ' ْ
َع ْنهَا :فَ ِحضْ ُ
يك إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَ''أ َ ِهلِّي بِ ُع ْم' َر ٍة،
ت :اَل ،قَا َل :فَ ْاذهَبِي َم َع أَ ِخ ِ
ت لَيَالِ َي قَ ِد ْمنَا َم َّكةَ ،قُ ْل ُ
َوأَرْ ِج ُع أَنَا بِ َح َّج ٍة ؟ ،قَا َلَ :و َما طُ ْف ِ
ت :قُ ْل ُ
ت: صفِيَّةَُ :ما أُ َرانِي إِاَّل َحابِ َستَهُ ْم ،قَا َلَ :ع ْق َرى َح ْلقَى أَ َو َما طُ ْف ِ
ت يَ ْو َم النَّحْ ِر ،قَ''الَ ْ ثُ َّم َم ْو ِع ُد ِك َك َذا َو َك َذا ،قَالَ ْ
ت َ
www.islamicurdubooks.com 470
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 471
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1562 :
'لَ ، ع ْنُ ع''رْ َوةَ ب ِْن كَ ، ع ْن أَبِي اأْل َ ْس' َو ِد ُم َح َّم ِد ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن نَ ْوفَ' ٍ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ َح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَنَّهَا قَالَ ْ
اع، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعا َم َح َّج ِة ال'' َو َد ِ
ُول هَّللا ِ َ
تَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ ُّ
فَ ِمنَّا َم ْن أَهَ َّل بِ ُع ْم َر ٍةَ ،و ِمنَّا َم ْن أَهَ َّل بِ َح َّج ٍة َو ُع ْم َر ٍةَ ،و ِمنَّا َم ْن أَهَ َّل بِ ْال َحجِّ َ ،وأَهَ َّل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم
بِ ْال َحجِّ ،فَأ َ َّما َم ْن أَهَ َّل بِ ْال َحجِّ أَ ْو َج َم َع ْال َح َّج َو ْال ُع ْم َرةَ لَ ْم يَ ِحلُّوا' َحتَّى َك َ
ان يَ ْو ُم النَّحْ ِر".
ہم سے عبدہللا بن یوس'ف نے بی'ان کی''ا ‘ انہ'وں نے کہ'ا کہ ہمیں ام'ام مال'ک نے خ''بر دی ،انہیں ابواالس'ود محم''د بن
عبدالرحمٰ ن بن نوفل نے ،انہیں عروہ بن زبیر نے اور ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے بی''ان کی''ا
کہ ہم حجتہ الوداع کے موقع پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ چلے۔ کچھ لوگوں نے عمرہ کا اح''رام بان''دھا
تھا ،کچھ نے حج اور عمرہ دونوں کا اور کچھ نے صرف حج کا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے( پہلے) ص''رف
حج کا احرام باندھا تھا ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عمرہ بھی شریک کر لیا ،پھ''ر جن لوگ''وں نے حج ک''ا اح'رام
باندھا تھا یا حج اور عمرہ دونوں کا ،ان کا احرام دسویں تاریخ تک نہ کھل سکا۔
حدیث نمبر1563 :
ان ب ِْن ْال َح َك ِم، ارَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح' َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ِنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ علِ ِّي ب ِْن ح َ
ُس'ي ٍْنَ ، ع ْنَ م''رْ َو َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ان يَ ْنهَى َع ْن ْال ُم ْت َع ِة َوأَ ْن يُجْ َم َع بَ ْينَهُ َما ،فَلَ َّما َرأَى َعلِ ٌّي أَهَ َّل
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،و ُع ْث َم ُ تُ ع ْث َم َ
انَ ، و َعلِيًّاَ ر ِ قَا َلَ " :ش ِه ْد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِقَ ْو ِل أَ َح ٍد".
ت أِل َ َد َع ُسنَّةَ النَّبِ ِّي َ
ك بِ ُع ْم َر ٍة َو َح َّج ٍة ،قَا َلَ :ما ُك ْن ُ
بِ ِه َما لَبَّ ْي َ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کی''ا ،ان
سے حکم نے ،ان سے علی بن حسین( زین العابدین) نے اور ان سے مروان بن حکم نے بیان کیا کہ عثمان اور علی
رضی ہللا عنہما کو میں نے دیکھا ہے۔ عثمان رض'ی ہللا عنہ حج اور عم'رہ ک'و ای'ک س'اتھ ادا ک'رنے س'ے روک'تے
تھے لیکن علی رضی ہللا عنہ نے اس کے باوجود دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھا اور کہا« لبيك بعمرة وحج''ة» آپ
نے فرمایا تھا کہ میں کسی ایک شخص کی بات پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث کو نہیں چھوڑ سکتا۔
www.islamicurdubooks.com 472
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1564 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل: سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا اب ُْن طَا ُو ٍ
ون ْال ُم َح' َّر َم َ
ص'فَرًاَ ،ويَقُولُ' َ
'ون :إِ َذا ُور فِي اأْل َرْ ِ
ضَ ،ويَجْ َعلُ َ " َكانُوا يَ َر ْو َن أَ َّن ْال ُع ْم َرةَ فِي أَ ْشه ُِر ْال َحجِّ ِم ْن أَ ْف َج ِر ْالفُج ِ
ص'بِي َحةَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َوأَ ْ
ص' َحابُهُ َ ت ْال ُع ْم َرةُ لِ َم ِن ا ْعتَ َمرْ ،قَ ِد َم النَّبِ ُّي َ بَ َرا ال َّدبَرْ َو َعفَا اأْل َثَرْ َوا ْن َسلَ َخ َ
صفَرْ َحلَّ ِ
ك ِع ْن َدهُ ْم ،فَقَالُوا :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَيُّ ْال ِح' لِّ ؟ ،قَ''ا َلِ :ح' لٌّ
ين بِ ْال َحجِّ فَأ َ َم َرهُ ْم أَ ْن يَجْ َعلُوهَا' ُع ْم َرةً فَتَ َعاظَ َم َذلِ َ
َرابِ َع ٍة ُم ِهلِّ َ
ُكلُّهُ".
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے عب'دہللا بن ط''اؤس
ٰ ہم سے
نے بیان کیا ،ان سے ان کے باپ اور ان سے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ع''رب س''مجھتے تھے کہ حج کے
دنوں میں عمرہ کرنا روئے زمین پر سب سے بڑا گناہ ہے۔ یہ لوگ محرم کو صفر بنا لیتے اور کہ''تے کہ جب اونٹ
کی پیٹھ سستا لے اور اس پر خوب بال اگ جائیں اور صفر کا مہینہ ختم ہو جائے(یعنی حج کے ایام گزر ج''ائیں) ت''و
عمرہ حالل ہوتا ہے۔ پھر جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ چوتھی کی صبح کو حج کا احرام
باندھے ہوئے آئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ اپ''نے حج ک''و عم''رہ بن''ا لیں ،یہ حکم( ع''رب کے
پرانے رواج کی بنا پر) عام صحابہ پر بڑا بھاری گزرا۔ انہوں نے پوچھا یا رسول ہللا! عمرہ کر کے ہمارے لیے کیا
چیز حالل ہو گئی؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمام چیزیں حالل ہو جائیں گی۔
حدیث نمبر1565 :
بَ ، ع ْن أَبِي
ق ب ِْن ِش 'هَا ٍ ْس ب ِْن ُم ْس 'لِ ٍمَ ، ع ْن طَ' ِ
'ار ِ َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح' َّدثَنَاُ غ ْن' َد ٌرَ ، ح' َّدثَنَاُ ش ' ْعبَةَُ ، ع ْن قَي ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ َم َرهُ بِ ْال ِحلِّ ". ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :قَ ِد ْم ُ
ت َعلَى النَّبِ ِّي َ ُمو َسى َر ِ
مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر غندر نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان
ٰ ہم سے محمد بن
ابوموسی اشعری رض''ی ہللا عنہ نے کہ میں
ٰ کیا ،ان سے قیس بن مسلم نے ،ان سے طارق بن شہاب نے اور ان سے
www.islamicurdubooks.com 473
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں( حجتہ الوداع کے موقع پر یمن سے) حاض''ر ہ''وا ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے( مجھ کو عمرہ کے بعد) احرام کھول دینے کا حکم دیا۔
حدیث نمبر1566 :
ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َر، ك . ح و َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
اس َحلُّوا ْ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،أَنَّهَا قَ''الَ ْ
ت" :يَا َر ُس'و َل هَّللا َِ ،ما َش'أ ُن النَّ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم َز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ َع ْنَ ح ْف َ
صةََ ر ِ
ت َر ْأ ِسيَ ،وقَلَّ ْد ُ
ت هَ ْديِي ،فَاَل أَ ِحلُّ َحتَّى أَ ْن َح َر". ك ؟ ،قَا َل :إِنِّي لَبَّ ْد ُ بِ ُع ْم َر ٍة َولَ ْم تَحْ لِلْ أَ ْن َ
ت ِم ْن ُع ْم َرتِ َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ( دوسری سند) اور امام
بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن یوس'ف نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا کہ ہمیں ام'ام مال'ک رحمہ ہللا نے خ'بر دی،
انہیں نافع نے اور انہیں ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی زوجہ مطہ''رہ حفص''ہ
رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے دری''افت کی''ا ی''ا رس''ول ہللا! کی''ا ب''ات ہے
اور لوگ تو عمرہ کر کے حالل ہو گئے لیکن آپ حالل نہیں ہوئے؟ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ میں
نے اپنے س''ر کی تلبید( ب''الوں ک''و جم''انے کے ل''یے ای''ک لیس دار چ''یز ک''ا اس''تعمال کرن''ا) کی ہے اور اپ''نے س''اتھ
ہدی( قربانی کا جانور) الیا ہوں اس لیے میں قربانی کرنے سے پہلے احرام نہیں کھول سکتا۔
حدیث نمبر1567 :
ْت ،فَنَهَانِي نَاسٌ ،فَ َس''أ َ ْل ُ
ت اب َْن َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َج ْم َرةَ نَصْ ُر ب ُْن ِع ْم َر َ
ان الضُّ بَ ِع ُّي ، قَا َل" :تَ َمتَّع ُ
ْت فِي ْال َمنَ ِام َكأ َ َّن َر ُجاًل يَقُو ُل لِيَ :حجٌّ َم ْبرُو ٌر َو ُع ْم َرةٌ ُمتَقَبَّلَةٌ ،فَأ َ ْخبَرْ ُ
ت اب َْن ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما فَأ َ َم َرنِي ،فَ َرأَي ُ
سَ ر ِ
َعبَّا ٍ
ك َس ْه ًما ِم ْن َمالِي ،قَا َل ُش' ْعبَةُ :فَقُ ْل ُ
ت: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل لِي :أَقِ ْم ِع ْن ِدي ،فَأَجْ َع َل لَ َ
س ،فَقَا َلُ :سنَّةَ النَّبِ ِّي َ
َعبَّا ٍ
لِ َم ،فَقَا َل :لِلرُّ ْؤيَا الَّتِي َرأَي ُ
ْت".
www.islamicurdubooks.com 474
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے اب''وجمرہ نص''ر بن عم''ران
ضبعی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے حج اور عمرہ کا ای''ک س''اتھ اح''رام بان''دھا ت''و کچھ لوگ''وں نے مجھے
منع کیا۔ اس لیے میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے اس کے متعلق دری''افت کی''ا۔ آپ نے تمت''ع ک''رنے کے ل''یے
کہا۔ پھر میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ مجھ سے کہہ رہا ہے حج بھی مبرور ہوا اور عمرہ بھی قبول ہوا میں نے
یہ خواب ابن عباس رضی ہللا عنہما کو سنایا ،تو آپ نے فرمایا کہ یہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت ہے۔ پھر
آپ نے فرمایا کہ میرے یہاں قیام کر ،میں اپنے پاس سے تمہارے لیے کچھ مقرر ک''ر کے دی''ا ک''روں گ''ا۔ ش''عبہ نے
بیان کیا کہ میں نے( ابوجمرہ سے) پوچھا کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے یہ کیوں کیا تھا؟( یعنی مال کس بات پ''ر
دینے کے لیے کہا) انہوں نے بیان کیا کہ اسی خواب کی وجہ سے جو میں نے دیکھا تھا۔
حدیث نمبر1568 :
ت ُمتَ َمتِّعًا َم َّكةَ بِ ُع ْم َر ٍة فَ َد َخ ْلنَا قَ ْب َل التَّرْ ِويَ ِة بِثَاَل ثَ ِة أَي ٍَّام ،فَقَا َل لِي أُنَاسٌ
ب ، قَا َل" :قَ ِد ْم ُ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَا أَبُو ِشهَا ٍ
ت َعلَىَ عطَا ٍء أَ ْستَ ْفتِي ِه ،فَقَا َلَ :ح' َّدثَنِيَ ج''ابِ ُر ب ُْن َع ْب' ِد اللَّ ِه َر ِ
ض ' َي هَّللا ُ ك َم ِّكيَّةً ،فَ َد َخ ْل ُ ِم ْن أَ ْه ِل َم َّكةَ :تَ ِ
صي ُر اآْل َن َح َّجتُ َ'
ق ْالبُ ْد َن َم َعهَُ ،وقَ ْد أَهَلُّوا بِ ْال َحجِّ ُم ْف َردًا ،فَقَ''ا َل لَهُ ْم :أَ ِحلُّوا ِم ْن َع ْنهُ َما ،أَنَّهُ َح َّج َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم َسا َ
ان يَ ْو ُم التَّرْ ِويَ ِة فَأ َ ِهلُّوا بِ' ْ
'ال َحجِّ ، صفَا والمروة َوقَصِّ رُوا ،ثُ َّم أَقِي ُموا َحاَل اًل َحتَّى إِ َذا َك َ اف ْالبَ ْي ِ
ت َوبَي َْن ال َّ إِحْ َرا ِم ُك ْم بِطَ َو ِ
ْف نَجْ َعلُهَا ُم ْت َعةً َوقَ ْد َس َّم ْينَا ْال َح َّج ؟ ،فَقَ''ا َل :ا ْف َعلُ''وا َما أَ َم''رْ تُ ُك ْم ،فَلَ' ْ'واَل أَنِّي
َواجْ َعلُوا الَّتِي قَ ِد ْمتُ ْم بِهَا ُم ْت َعةً ،فَقَالُواَ :كي َ
ي َم ِحلَّهُ ،فَفَ َعلُوا" ،قَ''ا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ
ت ِم ْث َل الَّ ِذي أَ َمرْ تُ ُك ْمَ ،ولَ ِك ْن اَل يَ ِحلُّ ِمنِّي َح َرا ٌم َحتَّى يَ ْبلُ َغ ْالهَ ْد ُ
ي لَفَ َع ْل ُ
ت ْالهَ ْد َ
ُس ْق ُ
ْس لَهُ ُم ْسنَ ٌد إِاَّل هَ َذا. أَبُو ِشهَا ٍ
ب :لَي َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،ان سے ابوشہاب نے کہا کہ میں تمتع کی نیت سے عمرہ کا احرام بان''دھ کے ی'وم ت'رویہ
سے تین دن پہلے مکہ پہنچا۔ اس پر مکہ کے کچھ لوگوں نے کہا اب تمہارا حج مکی ہو گا۔ میں عط''اء بن ابی رب''اح
کی خدمت میں حاضر' ہوا۔ یہی پوچھنے کے لیے۔ انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہم''ا نے
بیان کیا کہ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ وہ حج کیا تھ''ا جس میں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم اپ''نے
ساتھ قربانی کے اونٹ الئے تھے( یعنی حجتہ الوداع) صحابہ نے ص''رف مف''رد حج ک''ا اح''رام بان''دھا تھ''ا۔ لیکن ن''بی
www.islamicurdubooks.com 475
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ( عمرہ کا احرام باندھ لو اور) بیت ہللا کے طواف اور ص''فا م''روہ کی
سعی کے بعد اپنے احرام کھول ڈالو اور بال ترشوا لو۔ یوم ترویہ تک برابر اس''ی ط''رح حالل رہ''و ،پھ''ر ی''وم ت''رویہ
میں مکہ ہی سے حج کا احرام باندھو اور اس طرح اپنے حج مفرد ک''و جس کی تم نے پہلے نیت کی تھی ،اب اس''ے
تمتع بنا لو۔ صحابہ نے عرض کی کہ ہم اسے تمتع کیسے بنا سکتے ہیں؟ ہم تو حج کا احرام باندھ چکے ہیں۔ اس پ''ر
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح میں کہہ رہا ہوں ویسے ہی کرو۔ اگر میرے ساتھ ہدی نہ ہوتی
تو خود میں بھی اسی طرح کرتا جس طرح تم سے کہہ رہا ہوں۔ لیکن میں کیا کروں اب میرے ل''یے ک''وئی چ''یز اس
وقت تک حالل نہیں ہو سکتی جب تک میرے قربانی کے جانوروں کی قربانی نہ ہو ج''ائے۔ چن''انچہ ص''حابہ نے آپ
کے حکم کی تعمیل کی۔ ابوعب'دہللا( ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا کہ ابوش''ہاب کی اس ح''دیث کے س''وا اور ک''وئی
مرفوع حدیث مروی نہیں ہے۔
حدیث نمبر1569 :
''رو ب ِْن ُم'' َّرةََ ، ع ْنَ س'' ِعي ِد ب ِْنَح'' َّدثَنَا قُتَ ْيبَ''ةُ ب ُْن َس'' ِعي ٍدَ ، ح'' َّدثَنَاَ حجَّا ُج ب ُْن ُم َح َّم ٍد اأْل َ ْع'' َو ُرَ ، ع ْنُ ش'' ْعبَةََ ، ع ْنَ ع ْم ِ
ان فِي ْال ُم ْت َع' ِة ،فَقَ''ا َل َعلِ ٌّيَ :ما تُ ِري ُد إِاَّل أَ ْن ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َوهُ َما بِع ْ
ُس'فَ َ 'انَ ر ِ'فَ علِ ٌّيَ و ُع ْث َم' ُ ب ، قَ''ا َلْ :
"اختَلَ' َ ْال ُم َسيِّ ِ
ك َعلِ ٌّي أَهَ َّل بِ ِه َما َج ِميعًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َرأَى َذلِ َ
تَ ْنهَى َع ْن أَ ْم ٍر فَ َعلَهُ النَّبِ ُّي َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حج''اج بن محم''د اع''ور نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ش''عبہ نے ،ان س''ے
عمرو بن مرہ نے ،ان سے سعید بن مسیب نے کہ عثمان اور علی رضی ہللا عنہما عس''فان آئے ت''و ان میں ب''اہم تمت''ع
کے سلسلے میں اختالف ہوا تو علی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ جس کو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے کی''ا ہے
اس سے آپ کیوں روک رہے ہیں؟ اس پ''ر عثم''ان رض''ی ہللا عنہ نے فرمای''ا کہ مجھے اپ''نے ح''ال پ''ر رہ''نے دو۔ یہ
دیکھ کر علی رضی ہللا عنہ نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام ایک ساتھ باندھا۔
www.islamicurdubooks.com 476
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض' َي هَّللا ُ
ْتُ م َجا ِهدًا ، يَقُولَُ :ح َّدثَنَاَ جابِ ُر ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوب ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 477
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1572 :
ثَ ،ع ْن ِع ْك ِر َم' ةََ ،ع ْن ض ْي ُل ب ُْن ُح َسي ٍْن ْالبَصْ ِريُّ َ ،ح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َش ٍر ْالبَرَّا ُءَ ،ح' َّدثَنَا ُع ْث َم' ُ
'ان ب ُْن ِغيَ''ا ٍ َوقَا َل أَبُو َكا ِم ٍل فُ َ
ص''ا ُر َوأَ ْز َوا ُج النَّبِ ِّي َ
ص 'لَّى هَّللا ُ ُون َواأْل َ ْن َ
اجر َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما أَنَّهُ ُسئِ َل َع ْن ُم ْت َع ِة ْال َحجِّ ،فَقَا َل أَهَ َّل ْال ُمهَ ِ
س َر ِ
اب ِْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اجْ َعلُ''وا إِهْاَل لَ ُك ْم بِ' ْاعَ :وأَ ْهلَ ْلنَا فَلَ َّما قَ ِد ْمنَا َم َّكةَ ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْ
'ال َحجِّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َح َّج ِة ال َو َد ِ
ابَ ،وقَا َلَ :م ْن قَلَّ َد ْالهَ ْد َ
ي فَإِنَّهُ اَل صفَاَ ،و ْال َمرْ َو ِة َوأَتَ ْينَا النِّ َسا َء َولَبِ ْسنَا الثِّيَ َ ي فَطُ ْفنَا بِ ْالبَ ْي ِ
ت َوبِال َّ ُع ْم َرةً إِاَّل َم ْن قَلَّ َد ْالهَ ْد َ
اس ِك ِج ْئنَا فَطُ ْفنَا بالبيت، ي َم ِحلَّهُ ،ثُ َّم أَ َم َرنَا َع ِشيَّةَ التَّرْ ِويَ ِة أَ ْن نُ ِه َّل بِ ْال َحجِّ فَإ ِ َذا فَ َر ْغنَا ِم َن ْال َمنَ ِ
يَ ِحلُّ لَهُ َحتَّى يَ ْبلُ َغ ْالهَ ْد ُ
ْس' َر ِم َن ْالهَ' ْد ِ
ي فَ َم ْن لَ ْم يَ ِج' ْد فَ ِ
ص'يَا ُم صفَا ،والمروة فَقَ ْد تَ َّم َحجُّ نَاَ ،و َعلَ ْينَا ْالهَ ْديَُ ،ك َما قَ''ا َل هَّللا ُ تَ َع''الَى :فَ َما ا ْستَي َ
َوبِال َّ
ار ُك ُم ال َّشاةُ تَجْ ِزي فَ َج َمعُوا نُ ُس ' َكي ِْن فِي َع' ٍ
'ام ص ِ ثَالثَ ِة أَي ٍَّام فِي ْال َحجِّ َو َس ْب َع ٍة إِ َذا َر َج ْعتُ ْم سورة البقرة آية 196إِلَى أَ ْم َ
اس َغ ْي' َر أَ ْه' ِ
'ل َم َّكةَ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َوأَبَا َح' هُ لِلنَّ ِ
بَي َْن ْال َحجِّ َو ْال ُع ْم َر ِة فَإ ِ َّن هَّللا َ تَ َعالَى أَ ْن َزلَهُ فِي ِكتَابِ ِه َو َسنَّهُ نَبِيُّهُ َ
اض ِري ْال َمس ِْج ِد ْال َح َر ِام َوأَ ْشهُ ُر ْال َحجِّ الَّتِي َذ َك َر هَّللا ُ تَ َع''الَى فِي ِكتَاب' ِه َش' َّوالٌَ ،و ُذو
ك لِ َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن أَ ْهلُهُ َح ِ
قَا َل هَّللا َُ :ذلِ َ
قْ :ال َم َع ِ
اص 'ي، عَ ،و ْالفُ ُس 'و ُ
ثْ :ال ِج َم''ا ُ ْالقَ ْع' َد ِةَ ،و ُذو ْال َح َّج ِة فَ َم ْن تَ َمتَّ َع فِي هَ ' ِذ ِه اأْل َ ْش 'ه ُِر فَ َعلَ ْي ' ِه َد ٌم أَ ْو َ
ص ' ْو ٌمَ ،وال ' َّرفَ ُ
َو ْال ِج َدالُْ :ال ِم َرا ُء.
ٰ
بصری نے کہا کہ ہم سے ابومعشر یوسف بن یزید ب''راء نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے اور ابو کامل فضیل بن حسین
عثمان بن غیاث نے بیان کی''ا ،ان س''ے عک''رمہ نے ،ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے ،ابن عب''اس رض''ی ہللا
عنہما سے حج میں تمتع کے متعل''ق پوچھ''ا گی''ا۔ آپ نے فرمای''ا کہ حجۃ ال''وداع کے موق''ع پ''ر مہ''اجرین انص''ار ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج اور ہم س'ب نے اح'رام بان'دھا تھ'ا۔ جب ہم مکہ آئے ت'و رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اپنے احرام کو حج اور عمرہ دونوں کے لیے کر لو لیکن جو لوگ قربانی ک''ا ج''انور اپ''نے س''اتھ
الئے ہیں۔( وہ عمرہ کرنے کے بعد حالل نہیں ہوں گے) چنانچہ ہم نے بیت ہللا کا طواف اور صفا و م''روہ کی س''عی
کر لی تو اپنا احرام کھول ڈاال اور ہم اپنی بیوی''وں کے پ''اس گ''ئے اور س''لے ہ''وئے ک''پڑے پہ''نے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا تھا کہ جس کے ساتھ قربانی کا جانور ہے وہ اس وقت تک حالل نہیں ہ''و س''کتا جب ت''ک ہ''دی اپ''نی
جگہ نہ پہنچ لے( یعنی قربانی نہ ہولے) ہمیں( جنہوں نے ہدی ساتھ نہیں لی تھی) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے آٹھویں
تاریخ کی شام کو حکم دیا کہ ہم حج کا احرام باندھ لیں۔ پھر جب ہم مناسک حج سے فارغ ہو گئے تو ہم نے آ کر بیت
ہللا کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کی ،پھر ہمارا حج پ'ورا ہ'و گی''ا اور اب قرب''انی ہم پ''ر الزم ہ'وئی۔ جیس''ا کہ ہللا
www.islamicurdubooks.com 478
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تعالی کا ارشاد ہے جسے قربانی کا جانور میسر ہو( تو وہ قربانی کرے) اور اگر کسی کو قربانی کی طاقت نہ ہو تو
ٰ
تین روزے حج میں اور سات دن گھر واپس ہونے پر رکھے( قربانی میں) بکری بھی ک''افی ہے۔ ت''و لوگ''وں نے حج
تعالی نے خود اپنی کتاب میں یہ حکم ن''ازل
ٰ اور عمرہ دونوں عبادتیں ایک ہی سال میں ایک ساتھ ادا کیں۔ کیونکہ ہللا
کیا تھا اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر خود عمل کر کے تمام لوگوں کے لیے جائز ق''رار دی''ا تھ''ا۔ البتہ
'الی ک''ا فرم''ان ہے یہ حکم ان لوگ''وں کے ل''یے ہے جن کے
مکہ کے باشندوں کا اس سے استثناء ہے۔ کی''ونکہ ہللا تع' ٰ
گھر والے مسجد الح''رام کے پ''اس رہ''نے والے نہ ہ''وں ۔ اور حج کے جن مہین''وں ک''ا ق''رآن میں ذک''ر ہے وہ ش''وال،
ذیقعدہ اور ذی الحجہ' ہیں۔ ان مہینوں میں جو کوئی بھی تمتع کرے وہ یا قرب'انی دے ی'ا اگ'ر مق'دور نہ ہ'و ت'و روزے
رکھے۔ اور« رفث» کا معنی جماع( یا فحش باتیں) اور« فسوق» گناہ اور«جدال» لوگوں سے جھگڑنا۔'
اال ْغتِ َ
سا ِل ِع ْن َد د ُُخو ِل َم َّكةَ: اب ِ -38بَ ُ
باب :مکہ میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا
حدیث نمبر1573 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َح َّدثَنِي يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن ُعلَيَّةَ ، أَ ْخبَ َرنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن نَافِ ٍع ، قَا َلَ " :ك' َ
'ان اب ُْن ُع َم' َرَ ر ِ
ِّث أَ َّن نَبِ َّ
ي هَّللا ِ ك َع ِن التَّ ْلبِيَ ِة ،ثُ َّم يَبِ ُ
يت بِ ِذي ِط ًوى ،ثُ َّم يُ َ
صلِّي بِ' ِه ُّ
الص' ْب َحَ ،ويَ ْغتَ ِس' ُل َويُ َح' د ُ إِ َذا َد َخ َل أَ ْدنَى ْال َح َر ِم أَ ْم َس َ
ك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يَ ْف َع ُل َذلِ َ َ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ،انہیں ایوب سختیانی نے خبر دی ،انہیں
نافع نے ،انہوں نے بیان کیا کہ جب عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما حرم کی سرحد کے قریب پہنچ'تے ت'و تل'بیہ کہن'ا
بن''د ک''ر دی''تے۔ رات ذی ط' ٰ
'وی میں گ''زارتے ،ص''بح کی نم''از وہیں پڑھتے اور غس''ل ک''رتے( پھ''ر مکہ میں داخ''ل
ہوتے) آپ بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 479
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 480
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1576 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَنَّ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ُد ب ُْن ُم َسرْ هَ ٍد ْالبَصْ ِريُّ َ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
الس' ْفلَى"، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل َم َّكةَ ِم ْن َك' َدا ٍء ِم َن الثَّنِيَّ ِة ْالع ُْليَا الَّتِي بِ ْالبَ ْ
ط َح''ا ِءَ ،و َخ' َر َج ِم َن الثَّنِيَّ ِة ُّ َرسُو َل هَّللا ِ َ
ْت يَحْ يَى ب َْن ين ،يَقُ''ولَُ :س ' ِمع ُ ان يُقَا ُل هُ َو ُم َس َّد ٌد َكا ْس ِم ِه ،قَ''ا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :س ' ِمع ُ
ْت يَحْ يَى ب َْن َم ِع ٍ قَال أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ك َ
ت ِع ْن ِدي أَ ْو ِع ْن َد ُم َس َّد ٍد. كَ ،و َما أُبَالِي ُكتُبِي َكانَ ْق َذلِ َ َس ِعي ٍد ،يَقُولُ :لَ ْو أَ َّن ُم َس َّددًا أَتَ ْيتُهُ فِي بَ ْيتِ ِه فَ َح َّد ْثتُهُ اَل ْستَ َح َّ
یحیی قطان نے بیان کی''ا ،ان س''ے عبی''دہللا عم''ری
ٰ ٰ
بصری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہم سے مسدد بن مسرہد
نے ،ان س''ے ن''افع نے اور ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم« الثنية
العليا» یعنی مقام کداء کی طرف سے داخل ہ'وتے ج'و بطح'اء میں ہے اور« الثنية الس'فلى ».کی ط'رف س'ے نکل'تے
تھے یعنی نیچے والی گھاٹی کی طرف سے۔ امام بخاری رحمہ' ہللا نے کہا مسدد اس''م بامس''می تھے یع''نی مس''دد کے
معنی عربی زبان میں مضبوط اور درست کے ہیں تو ح''دیث کی روایت میں مض''بوط اور درس''ت تھے اور میں نے
یحیی قطان سے سنا ،وہ کہتے تھے اگر میں مسدد کے گھر ج''ا ک''ر ان
ٰ یحیی بن معین سے سنا وہ کہتے ہیں میں نے
ٰ
کو حدیث سنایا کرتا تو وہ اس کے الئق تھے اور میری کتابیں حدیث کی میرے پاس رہیں یا مس''دد کے پ''اس مجھے
یحیی قطان نے مسدد کی بےحد تعریف کی۔
ٰ کچھ پرواہ نہیں۔ گویا
حدیث نمبر1577 :
ان ب ُْن ُعيَ ْينَ'''ةََ ، ع ْنِ ه َش''' ِام ب ِْن عُ'''رْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِه،
َح''' َّدثَنَاْ ال ُح َميْ''' ِديُّ َ و ُم َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَ'''ااَل َ :ح''' َّدثَنَاُ س''' ْفيَ ُ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم لَ َّما َج''ا َء إِلَى َم َّكةَ َد َخ' َل ِم ْن أَعْاَل هَا َو َخ' َر َج ِم ْن ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َع ْنَ عائِ َشةَ َر ِ
أَ ْسفَلِهَا".
مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ہش''ام
ٰ ہم سے حمیدی اور محمد بن
بن عروہ نے ،ان سے ان کے والد نے ،ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مکہ
میں تشریف الئے تو اوپر کی بلند جانب سے شہر کے اندر داخ''ل ہ''وئے اور( مکہ س''ے) واپس جب گ''ئے ت''و نیچے
کی طرف سے نکل گئے۔
www.islamicurdubooks.com 481
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1578 :
َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ُد ب ُْن َغ ْياَل َن ْال َمرْ َو ِزيُّ َ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ
ح ِم ْن َك َدا ٍء َو َخ َر َج ِم ْن ُكدًا ِم ْن أَ ْعلَى َم َّكةَ". ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل َعا َم الفَ ْت ِ َع ْنهَا" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے محمود بن غیالن مروزی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواس'امہ نے بی'ان کی'ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم
سے ہشام بن ع''روہ نے بی''ان کی'ا۔ ان س'ے ان کے وال'د ع'روہ بن زب'یر نے اور ان س'ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ'ا نے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فتح مکہ کے موقع پر شہر میں کداء کی طرف سے داخل ہوئے اور ٰ
کدی کی طرف
سے نکلے جو مکہ کے بلند جانب ہے۔
حدیث نمبر1579 :
ب ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْمرٌوَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، َح َّدثَنَا أَحْ َم ُدَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
ان عُرْ َوةُ يَ ْد ُخ ُل َعلَى ِك ْلتَ ْي ِه َما
ح ِم ْن َك َدا ٍء أَ ْعلَى َم َّكةَ" ،قَا َل ِه َشا ٌمَ :و َك َ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل َعا َم الفَ ْت ِ "أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ت أَ ْق َربَهُ َما إِلَى َم ْن ِزلِ ِه.
ِم ْن َك َدا ٍء َو ُكدًاَ ،وأَ ْكثَ ُر َما يَ ْد ُخ ُل ِم ْن َك َدا ٍءَ ،و َكانَ ْ
عیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عب''دہللا ابن وہب نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہمیں عم''رو بن ح''ارث نے
ٰ ہم سے احمد بن
خ''بر دی اور انہیں ہش''ام بن ع''روہ نے ،انہیں ان کے وال''د ع''روہ بن زب''یر نے اور انہیں عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فتح مکہ موقع پر داخ''ل ہ'وتے وقت مکہ کے ب''االئی عالقہ ک''داء س''ے داخ''ل ہ'وئے۔
کدی دونوں طرف سے داخل ہوتے تھے لیکن اکثر ٰ
کدی سے داخل ہوتے ہشام نے بیان کیا کہ عروہ اگرچہ کداء اور ٰ
کیونکہ یہ راستہ ان کے گھر سے قریب تھا۔
www.islamicurdubooks.com 482
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1580 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َع'ا َمبَ ، ح َّدثَنَاَ حاتِ ٌمَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْنُ ع''رْ َوةََ " ، د َخ' َل النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
ان أَ ْق َربَهُ َما إِلَى َم ْن ِزلِ ِه".
ان عُرْ َوةُ أَ ْكثَ َر َما يَ ْد ُخ ُل ِم ْن َك َدا ٍءَ ،و َك َ
ح ِم ْن َك َدا ٍء ِم ْن أَ ْعلَى َم َّكةََ ،و َك َ الفَ ْت ِ
ْ
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حاتم بن اسماعیل نے ہشام سے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
عروہ نے بیان کیاکہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فتح مکہ کے موقع پر مکہ کے ب''االئی عالقہ ک''داء کی ط''رف س''ے
داخل ہوئے تھے۔ لیکن عروہ اکثر ٰ
کدی کی طرف سے داخل ہوتے تھے کی''ونکہ یہ راس''تہ ان کے گھ''ر س''ے ق''ریب
تھا۔
حدیث نمبر1581 :
ْ َح َّدثَنَاُ مو َسىَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ " ، د َخ َل النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َع''ا َم الفَ ْت ِ
ح ِم ْن َك' َدا ٍء،
ان أَ ْكثَ َر َما يَ ْد ُخ ُل ِم ْن َك َدا ٍء أَ ْق َربِ ِه َما إِلَى َم ْن ِزلِ ِه" ،قَال أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ك َدا ٌء َو ُك' دًا
ان عُرْ َوةُ يَ ْد ُخ ُل ِم ْنهُ َما ِكلَ ْي ِه َماَ ،و َك َ
َو َك َ
ان.
ض َع ِ
َم ْو ِ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا کہا کہ ہم سے ہش''ام نے اپ''نے ب''اپ
ٰ ہم سے
سے بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فتح مکہ کے موقع پر کداء سے داخ''ل ہ''وئے تھے۔
ٰ
ک'دی کی ط'رف س'ے داخ'ل ہ'وتے عروہ خود اگرچہ دونوں طرف سے( کداء اور ٰ
کدی) داخ'ل ہ'وتے لیکن اک'ثر آپ
تھے کیونکہ یہ راستہ ان کے گھر سے قریب تھ''ا۔ ابوعب''دہللا( ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا کہ ک''داء اور ک' ٰ
'دی دو
مقامات کے نام ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 483
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص''لًّى َو َع ِه'' ْدنَا إِلَى إِبْ'' َرا ِهي َم ''ام إِبْ'' َرا ِهي َم ُم َ اس َوأَ ْمنًا َواتَّ ِخ'' ُذوا ِم ْن َمقَ ِ
ْت َمثَابَ''ةً لِلنَّ ِ َوقَ ْولِ'' ِه تَ َع''الَىَ :وإِ ْذ َج َع ْلنَا ْالبَي َ
ين َوالرُّ َّك ِع ال ُّسجُو ِد َ 125وإِ ْذ قَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم َربِّ اجْ َع''لْ هَ ' َذا بَلَ 'دًا آ ِمنًا ين َو ْال َعا ِكفِ َ َوإِ ْس َما ِعي َل أَ ْن طَهِّ َرا بَ ْيتِ َي لِلطَّائِفِ َ
ب النَّ ِ
ار طرُّ هُ إِلَى َع َذا ِ اآلخ ِر قَا َل َو َم ْن َكفَ َر فَأ ُ َمتِّ ُعهُ قَلِيال ثُ َّم أَضْ َ
ت َم ْن آ َم َن ِم ْنهُ ْم بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم َِوارْ ُز ْق أَ ْهلَهُ ِم َن الثَّ َم َرا ِ
الس ' ِمي ُع ْال َعلِي ُم
ت َّك أَ ْن َ ص 'ي ُر َ 126وإِ ْذ يَرْ فَ ' ُع إِ ْب' َرا ِهي ُم ْالقَ َوا ِع' َد ِم َن ْالبَ ْي ِ
ت َوإِ ْس ' َما ِعي ُل َربَّنَا تَقَبَّلْ ِمنَّا إِنَّ َ س ْال َم ِ
َوبِ ْئ َ
ت التَّوَّابُ ال'ر ِ
َّحي ُم ك أَ ْن َاس' َكنَا َوتُبْ َعلَ ْينَا إِنَّ َ ك َوأَ ِرنَا َمنَ ِك َو ِم ْن ُذرِّ يَّتِنَا أُ َّمةً ُم ْس'لِ َمةً لَ' َ َ 127ربَّنَا َواجْ َع ْلنَا ُم ْسلِ َمي ِْن لَ َ
128سورة البقرة آية .128-125
تعالی کا ارشاد اور جب کہ بنا دیا ہم نے خانہ کعبہ کو بار بار لوٹنے کی جگہ لوگوں کے لیے اور کر دیا اس
ٰ اور ہللا
کو امن کی جگہ اور( حکم دیا ہم نے) کہ مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بن''اؤ اور ہم نے اب''راہیم اور اس''ماعیل
سے عہد لیا کہ وہ دونوں پاک کر دیں میرے مکان کو ط''واف ک''رنے وال''وں اور اعتک''اف ک''رنے وال''وں اور رک''وع
سجدہ کرنے والوں کے لیے۔ اے ہللا! کر دے اس شہر کو امن کی جگہ اور یہاں کے ان رہنے والوں کو پھلوں س''ے
تعالی نے فرمایا اور جس نے
ٰ روزی دے جو ہللا اور یوم آخرت پر ایمان الئیں صرف ان کو ،اس کے جواب میں ہللا
کفر کیا اس کو میں دنیا میں چند روز مزے کرنے دوں گا پھر اسے دوزخ کے عذاب میں کھینچ الؤں گا اور وہ ب''را
ٹھکانا ہے۔ اور جب ابراہیم و اسماعیل علیہم'ا الس'الم خ'انہ کعبہ کی بنی'اد اٹھ'ا رہے تھے( ت'و وہ ی'وں دع'ا ک'ر رہے
تھے)« ربنا تقبل منا إنك أنت الس''ميع العليم * ربنا واجعلنا مس''لمين لك ومن ذريتنا أمة مس''لمة لك وأرنا مناس''كنا وتب
علينا إنك أنت التواب الرحيم» اے ہمارے رب! ہماری اس کوشش کو قبول فرما۔ تو ہی ہماری( دعاؤں کو) سننے واال
اور( ہماری نیتوں کا) جاننے واال ہے۔ اے ہمارے رب! ہمیں اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری نس''ل س''ے ای''ک جم''اعت
بنائیو جو تیری فرمانبردار ہو۔ ہم کو احکام حج سکھا اور ہمارے حال پر توجہ فرما کہ تو بہت ہی توجہ فرمانے واال
ہے۔ اور بڑا رحیم ہے۔
حدیث نمبر1582 :
ْج ، قَ'ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع ْم' رُو ب ُْن ِدينَ ٍ
'ار ، قَ'ا َل: اص ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ' َرنِي اب ُْن جُ' َري ٍ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس''لَّ َم َو َعبَّاسٌ يَ ْنقُاَل ِن ت ْال َك ْعبَةُ َذهَ َ
ب النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :لَ َّما بُنِيَ ِ
َس ِم ْعتُ َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 484
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1583 :
بَ ، ع ْنَ س'الِ ِم ب ِْن َعبْ' ِد هَّللا ِ ، أَ َّنَ عبْ' َد هَّللا ِ ب َْن ُم َح َّم ِد ب ِْن أَبِي 'كَ ، ع ِن اب ِْن ِش'هَا ٍ َح' َّدثَنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْس'لَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ ج النَّبِ ِّي َ بَ ْك ٍر ، أَ ْخبَ َرَ ع ْب' َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َرَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم َز ْو ِ
صرُوا َع ْن قَ َوا ِع ِد إِ ْب َرا ِهي َم ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َر ُس 'و َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل لَهَا" :أَلَ ْم تَ َريْ أَ َّن قَ ْو َم ِك لَ َّما بَنَ ْوا ْال َك ْعبَةَ ا ْقتَ َ
َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ :لَئِ ْن 'ال ُك ْف ِر لَفَ َع ْل ُ
ت ،فَقَ''ا َلَ عبْ' ُد هَّللا َِ ر ِ 'ك بِ' ْ هَّللا ِ ،أَاَل تَ ُر ُّدهَا َعلَى قَ َوا ِع ِد إِ ْب َرا ِهي َم ،قَا َل :لَ' ْ'واَل ِح' ْدثَ ُ
ان قَ ْو ِم' ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما أُ َرى َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ُول هَّللا ِ َ
ت هَ َذا ِم ْن َرس ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َس ِم َع ْت َعائِ َشةُ َر ِ َكانَ ْ
ان ْال ِحجْ َر ،إِاَّل أَ َّن ْالبَي َ
ْت لَ ْم يُتَ َّم ْم َعلَى قَ َوا ِع ِد إِ ْب َرا ِهي َم". ك ا ْستِاَل َم الرُّ ْكنَي ِْن اللَّ َذي ِْن يَلِيَ ِ
َو َسلَّ َم تَ َر َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مال''ک رحمہ ہللا نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابن ش''ہاب نے بی''ان
کیا ،ان سے سالم بن عبدہللا نے کہ عبدہللا بن محم''د بن ابی بک''ر نے انہیں خ''بر دی ،انہیں عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا
عنہما نے خبر دی اور انہیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی پاک بی'وی عائش'ہ ص'دیقہ رض'ی ہللا عنہ'ا نے کہ ن'بی
کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ان س''ے فرمای''ا کہ تجھے معل''وم ہے جب ت''یری ق''وم نے کعبہ کی تعم'یر کی ت''و بنی''اد
ابراہیم کو چھوڑ دیا تھ'ا۔ میں نے ع'رض کی'ا ی'ا رس'ول ہللا! پھ'ر آپ بنی'اد اب'راہیم پ'ر اس ک'و کی'وں نہیں بن'ا دی'تے؟
www.islamicurdubooks.com 485
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری قوم کا زمانہ کفر سے بالکل نزدیک نہ ہوتا تو میں بیشک ایس''ا ک''ر
دیتا۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ اگر عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے یہ بات رسول ہللا ص'لی ہللا علیہ
وسلم سے سنی ہے( اور یقینا ً عائشہ رضی ہللا عنہا سچی ہیں) تو میں سمجھتا ہوں یہی وجہ تھی جو نبی ک'ریم ص'لی
ہللا علیہ وسلم حطیم سے متصل جو دیواروں کے ک'ونے ہیں ان ک'و نہیں چوم'تے تھے۔ کی''ونکہ خ'انہ کعبہ اب'راہیمی
بنیادوں پر پورا نہ ہوا تھا۔
حدیث نمبر1584 :
ثَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِد ب ِْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ
ت: صَ ، ح َّدثَنَا أَ ْش َع ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو اأْل َحْ َو ِ
ت :فَ َما لَهُ ْم لَ ْم يُ ' ْد ِخلُوهُ فِي ْالبَ ْي ِ
ت ؟، ت ؟ ،هُ ' َو قَ''ا َل :نَ َع ْم ،قُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ِن ْال َج ْد ِر أَ ِم َن ْالبَ ْي ِ
ي َ " َسأ َ ْل ُ
ت النَّبِ َّ
ت :فَ َما َشأْ ُن بَابِ ِه ُمرْ تَفِعًا ؟ ،قَا َل :فَ َع َل َذلِ َ
ك قَ ْو ُم ِك لِيُ ْد ِخلُوا َم ْن َشا ُءوا َويَ ْمنَعُوا ت بِ ِه ُم النَّفَقَةُ ،قُ ْل ُ
ص َر ْ
قَا َل :إِ َّن قَ ْو َم ِك قَ َّ
'اف أَ ْن تُ ْن ِك' َر قُلُ'وبُهُ ْم أَ ْن أُ ْد ِخ' َل ْال َج' ْد َر فِي ْالبَ ْي ِ
تَ ،وأَ ْن يث َعهْ' ُدهُ ْم بِ ْال َجا ِهلِيَّ ِة فَأ َ َخ ُ َم ْن َشا ُءواَ ،ولَ ْواَل أَ َّن قَ ْو َم ِ
'ك َح' ِد ٌ
ض". ق بَابَهُ بِاأْل َرْ ِ ص َأُ ْل ِ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواالحوص سالم بن سلیم جعفی نے بیان کیا ،ان سے اش''عت نے
بیان کیا ،ان سے اسود بن یزید نے اور ان سے ام المؤم''نین عائش''ہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بی''ان کی''ا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا حطیم بھی بیت ہللا میں داخل ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا
کہ ہاں ،پھر میں نے پوچھا کہ پھر لوگ'وں نے اس'ے کع'بے میں کی'وں نہیں ش'امل کی'ا؟ آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے
جواب دیا کہ تمہاری قوم کے پاس خرچ کی کمی پڑ گ''ئی تھی۔ پھ''ر میں نے پوچھ''ا کہ یہ دروازہ کی''وں اونچ''ا بنای''ا؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ بھی تمہاری قوم ہی نے کیا تاکہ جسے چاہیں اندر آنے دیں اور جسے چاہیں
روک دیں۔ اگر تمہاری قوم کی جاہلیت کا زمانہ تازہ تازہ نہ ہوتا اور مجھے اس کا خوف نہ ہوت''ا کہ ان کے دل بگ''ڑ
جائیں گے تو اس حطیم کو بھی میں کعبہ میں شامل کر دیتا اور کعبہ کا دروازہ زمین کے برابر کر دیتا۔
www.islamicurdubooks.com 486
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1585 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ
ت :ق''ال لِي
حدیث نمبر1586 :
www.islamicurdubooks.com 487
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
زمانہ جاہلیت ابھی تازہ نہ ہوتا ،تو میں بیت ہللا کو گرانے کا حکم دے دیتا تاکہ( ن'ئی تعم'یر میں) اس حص'ہ ک'و بھی
داخل کر دوں جو اس سے باہر رہ گیا ہے اور اس کی کرسی زمین کے برابر ک''ر دوں اور اس کے دو دروازے بن''ا
دوں ،ایک مشرق میں اور ایک مغرب میں۔ اس طرح ابراہیم علیہ السالم کی بنیاد پر اس کی تعمیر ہ''و ج''اتی۔ عب''دہللا
بن زبیر رضی ہللا عنہما کا کعبہ کو گرانے سے یہی مقصد تھا۔ یزی''د نے بی''ان کی''ا کہ میں اس وقت موج''ود تھ''ا جب
عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما نے اسے گرایا تھا اور اس کی نئی تعمیر کر کے حطیم کو اس کے اندر کر دی''ا تھ''ا۔
میں نے ابراہیم علیہ السالم کی تعمیر کے پائے بھی دیکھے جو اونٹ کی کوہان کی طرح تھے۔ جری''ر بن ح''ازم نے
کہا کہ میں نے ان سے پوچھا ،ان کی جگہ کہاں ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ میں ابھی دکھاتا ہ''وں۔ چن''انچہ میں ان کے
ساتھ حطیم میں گیا اور آپ نے ایک جگہ کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ یہ وہ جگہ ہے۔ جری''ر نے کہ''ا کہ میں نے
اندازہ لگایا کہ وہ جگہ حطیم میں سے چھ ہاتھ ہو گی یا ایسی ہی کچھ۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل َح َر ِم: -43بَ ُ
باب :حرم کی زمین کی فضیلت
'ون ِم َن ْال ُم ْس'لِ ِم َ
ين ت أَ ْن أَ ْعبُ َد َربَّ هَ' ِذ ِه ْالبَ ْل' َد ِة الَّ ِذي َح َّر َمهَا َولَ'هُ ُك''لُّ َش' ْي ٍء َوأُ ِم''رْ ُ
ت أَ ْن أَ ُك' َ َوقَ ْولِ ِه تَ َعالَى :إِنَّ َما أُ ِمرْ ُ
سورة النمل آية َ ،91وقَ ْولِ ِه َج َّل ِذ ْك ُرهُ :أَ َولَ ْم نُ َم ِّك ْن لَهُ ْم َح َر ًما آ ِمنًا يُجْ بَى إِلَ ْي ِه ثَ َم َر ُ
ات ُكلِّ َش ْي ٍء ِر ْزقًا ِم ْن لَ ُدنَّا َولَ ِك َّن
أَ ْكثَ َرهُ ْم ال يَ ْعلَ ُم َ
ون سورة القصص آية .57
تعالی نے( سورۃ النمل میں) فرمایا مجھ کو تو یہی حکم ہے کہ عبادت ک''روں اس ش''ہر کے رب کی جس نے
ٰ اور ہللا
اس کو حرمت واال بنایا اور ہر چیز اسی کے قبضہ و قدرت میں ہے اور مجھ ک''و حکم ہے تابع''دار بن ک''ر رہ''نے کا
تعالی نے سورۃ قصص میں فرمایا کیا ہم نے ان ک''و جگہ نہیں دی ح''رم میں جہ''اں امن ہے ان کے ل''یے اور
ٰ اور ہللا
کھنچے چلے آتے ہیں اس کی طرف ،میوے ہر قسم کے ج''و روزی ہے ہم''اری ط''رف س''ے لیکن بہت س''ے ان میں
نہیں جانتے۔
www.islamicurdubooks.com 488
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1587 :
سَ ، ع ِن اب ِْن ورَ ، ع ْنُ م َجا ِه' ٍدَ ، ع ْن طَ''ا ُو ٍ ص' ٍ َح' َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ح' َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َع ْب' ِد ْال َح ِمي ِدَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ض ُدح َم َّكةَ" :إِ َّن هَ َذا ْالبَلَ َد َح َّر َمهُ هَّللا ُ اَل يُ ْع َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم فَ ْت ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قال :قال َرسُو ُل هَّللا ِ َ َّاس َر ِ
َعب ٍ
ص ْي ُدهَُ ،واَل يَ ْلتَقِطُ لُقَطَتَهُ إِاَّل َم ْن َع َّرفَهَا".
َش ْو ُكهَُ ،واَل يُنَفَّ ُر َ
ہم سے علی بن عبدہللا بن جعفر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمی'د نے منص'ور س'ے بی''ان کی'ا ان س'ے
مجاہ'د نے ،ان س'ے ط'اؤس نے اور ان س'ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
تعالی نے اس شہر(مکہ) ک''و ح''رمت واال بنای''ا ہے( یع''نی ع''زت دی ہے) پس
ٰ وسلم نے فتح مکہ پر فرمایا تھا کہ ہللا
اس کے( درختوں کے) کانٹے تک بھی نہیں کاٹے جا سکتے یہ''اں کے ش''کار بھی نہیں ہنک''ائے ج''ا س''کتے۔ اور ان
کے عالوہ جو اعالن کر کے( مالک تک پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہوں) کوئی شخص یہاں کی گ''ری پ''ڑی چ''یز بھی
نہیں اٹھا سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 489
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1588 :
سلَّ َم َم َّكةَ:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
ول النَّبِ ِّي َ
اب نُ ُز ِ
-45بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مکہ میں کہاں اترے تھے ؟
www.islamicurdubooks.com 490
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1589 :
الز ْه ِريِّ ، قالَ :ح َّدثَنِي أَبُو َسلَ َمةَ ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي' َرةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،ق''ال: ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ين أَ َرا َد قُ' ُدو َم َم َّكةَ َم ْن ِزلُنَا َغ' دًا إِ ْن َش'ا َء هَّللا ُ بِ َخ ْي' ِ
'ف بَنِي ِكنَانَ'ةََ ،حي ُ
ْث ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمِ :
"ح َ ق''ال َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
تَقَا َس ُموا َعلَى ْال ُك ْف ِر".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے کہ''ا کہ مجھ س'ے ابوس''لمہ نے بی''ان
'نی س''ے لوٹ''تے ہ''وئے
کیا ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے جب( م' ٰ
حجتہ الوداع کے موقع پر) مکہ آنے کا ارادہ کیا تو فرمایا کہ کل ان ش''اءہللا ہم''ارا قی''ام اس''ی خی''ف ب''نی کن''انہ( یع'نی
محصب) میں ہو گا جہاں( قریش نے) کفر پر اڑے رہنے کی قسم کھائی تھی۔
حدیث نمبر1590 :
'''ريُّ َ ، ع ْن أَبِي َس'''لَ َمةََ ، ع ْن أَبِي
الز ْه ِ َح''' َّدثَنَاْ ال ُح َميْ''' ِديُّ َ ، ح''' َّدثَنَاْ ال َولِي ُدَ ، ح''' َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، ق'''الَ :ح''' َّدثَنِيُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ " :م َن ْال َغ ِد يَ ْو َم النَّحْ' ِر َوهُ' َو بِ ِمنًى نَحْ ُن نَ' ِ
'ازلُ َ
ون َغ' دًا ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قال :قال النَّبِ ُّي َهُ َر ْي َرةََ ر ِ
ت َعلَى بَنِي هَ ِ
اش ٍم ك أَ َّن قُ َر ْي ًشا َو ِكنَانَةَ تَ َحالَفَ ْ ك ْال ُم َحص َ
َّبَ ،و َذلِ َ ْث تَقَا َس ُموا َعلَى ْال ُك ْف ِر يَ ْعنِي َذلِ َ
ْف بَنِي ِكنَانَةََ ،حي ُ بِ َخي ِ
ص''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ'' ِه
ي َ ب أَ ْن اَل يُنَ''ا ِكحُوهُ ْمَ ،واَل يُبَ''ايِعُوهُ ْم َحتَّى ي ُْس''لِ ُموا إِلَ ْي ِه ُم النَّبِ َّب أَ ْو بَنِي ْال ُمطَّلِ ِ
َوبَنِي َعبْ'' ِد ْال ُمطَّلِ ِ
َّاكَ ، ع ِن اأْل َ ْو َزا ِع ِّي ، أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن ِشهَا ٍ
بَ ، وقَااَل :بَنِي هَ ِ
اش' ٍم ضح ِ َو َسلَّ َم"َ ،وقَالَ َساَل َمةَُ : ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ويَحْ يَى' ب ُْن ال َّ
ب :أَ ْشبَهُ.
ب :قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :بَنِي ْال ُمطَّلِ ِ
َوبَنِي ْال ُمطَّلِ ِ
ہم سے حمیدی نے بیان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے ولی'د بن مس'لم نے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے ام'ام
اوزاعی نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ مجھ س''ے زہ''ری نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوس''لمہ نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے
منی میں تھے ت''و یہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ گیارہویں کی صبح کو جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمٰ
فرمایا تھا کہ کل ہم خیف بنی کنانہ میں قیام کریں گے جہاں قریش نے کفر کی حمایت کی قسم کھائی تھی۔ آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم کی مراد محصب س''ے تھی کی''ونکہ یہیں ق''ریش اور کن''انہ نے بن''و ہاش''م اور بن''و عب''دالمطلب یا(راوی
نے) بنوالمطلب( کہا) کے خالف حلف اٹھایا تھا کہ جب تک وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو ان کے حوالہ نہ کر
www.islamicurdubooks.com 491
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
دیں ،ان کے یہاں شادی بیاہ نہ کریں گے اور نہ ان سے خری''د و ف''روخت ک''ریں گے۔ اور س''المہ بن روح نے عقی''ل
یحیی بن ضحاک سے روایت کیا ،ان سے ام''ام اوزاعی نے بی''ان کی''ا کہ مجھے ابن ش''ہاب نے خ''بر دی ،انہ''وں
ٰ اور
نے( اپنی روایت میں) بنو ہاشم اور بنوالمطلب کہ''ا۔ ابوعب''دہللا( ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا کہ بن''والمطلب زی''ادہ
صحیح ہے۔
www.islamicurdubooks.com 492
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے س''فیان بن ع''یینہ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا ہم
سے زیاد بن سعد نے بیان کیا ،ان سے زہری نے بیان کیا ،ان سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے اب''وہریرہ
رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کعبہ کو دو پتلی پنڈلیوں واال ایک حقیر حبش''ی تب''اہ
کر دے گا۔
حدیث نمبر1592 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا .ح
بَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
''ل ، ق''ال :أَ ْخبَ'' َرنِيَ عبْ'' ُد هَّللا ِ هُ'' َو اب ُْن ْال ُمبَ''ا َر ِك ، ق''ال :أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي َح ْف َ
ص''ةَ، و َح'' َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍ
اش'و َرا َء قَبْ' َل أَ ْن يُ ْف' َر َ
ض ون َع ُ ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ'الَ ْ
تَ " :ك''انُوا يَ ُ
ص'و ُم َ َع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ :م ْن َش'ا َء
ان ،قال َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َ ان يَ ْو ًما تُ ْستَ ُر فِي ِه ْال َك ْعبَةُ ،فَلَ َّما فَ َر َ
ض هَّللا ُ َر َم َ انَ ،و َك َ ض َُر َم َ
ص ْمهَُ ،و َم ْن َشا َء أَ ْن يَ ْت ُر َكهُ فَ ْليَ ْت ُر ْكهُ".
أَ ْن يَصُو َمهُ فَ ْليَ ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ،ان سے عقیل نے ،ان س''ے ابن ش''ہاب
ٰ ہم سے
نے ،ان سے ع''روہ نے اور ان س''ے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بی''ان کی''ا( دوس''ری س''ند ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا نے
کہا) اور مجھ سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہ''وں نے
کہ''ا کہ ہمیں محم''د بن ابی حفص''ہ نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے ،انہیں ع''روہ نے اور ان س''ے ام المؤم''نین عائش''ہ
رضی ہللا عنہا نے بیان فرمایا کہ رمضان( کے روزے) فرض ہونے سے پہلے مسلمان عاش''وراء ک''ا روزہ رکھ''تے
'الی نے رمض''ان ف''رض ک''ر
تھے۔ عاشوراء ہی کے دن( جاہلیت میں) کعبہ پر غالف چڑھایا جاتا تھا۔ پھر جب ہللا تع' ٰ
دیا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا کہ اب جس کا جی چ''اہے عاش''وراء ک''ا روزہ رکھے اور
جس کا جی چاہے چھوڑ دے۔
www.islamicurdubooks.com 493
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1593 :
َّاجَ ، ع ْن قَتَ''ا َدةََ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي ُع ْتبَ 'ةَ، ْ َ َ
َح' َّدثَنَا أحْ َم' ُدَ ، ح' َّدثَنَا أبِيَ ، ح' َّدثَنَا إِ ْب' َرا ِهي ُمَ ، ع ِن ال َحج ِ
َّاج ب ِْن َحج ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَيُ َحج ََّّن ْالبَي ُ
ْت َولَيُ ْعتَ َم َر َّن بَ ْع َد ُخر ِ
ُوج ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي ََع ْنأَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ر ِ
الس 'ا َعةُ
انَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، وقَا َلَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِنَ : ع ْنُ ش ْعبَةَ ، ق''ال" :اَل تَقُ''و ُم َّ انَ ، و ِع ْم َر ُ يَأْجُو َج َو َمأْجُو َج" ،تَابَ َعهُ أَبَ ُ
ْت َواأْل َ َّو ُل أَ ْكثَرُ"َ ،س ِم َع قَتَا َدةُ َع ْب َد هَّللا َِ ،و َع ْب ُد هَّللا ِ أَبَا َس ِعي ٍد.
َحتَّى اَل يُ َح َّج ْالبَي ُ
ہم سے احمد بن حفص نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے میرے والد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن طہمان نے بی''ان
کیا ،ان سے حجاج بن حجاج' اسلمی نے ،ان س''ے قت''ادہ نے ،ان س''ے عب''دہللا بن ابی عتبہ نے اور ان س''ے اب''و س''عید
خدری رضی ہللا عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بیت ہللا ک''ا حج اور عم''رہ ی''اجوج اور
ماجوج کے نکلنے کے بعد بھی ہوتا رہے گا۔ عبدہللا بن ابی عتبہ کے ساتھ اس حدیث ک''و اب''ان اور عم''ران نے قت''ادہ
سے روایت کیا اور عبدالرحمٰ ن نے شعبہ کے واسطہ سے یوں بیان کیا کہ قیامت اس وقت تک ق''ائم نہیں ہ''و گی جب
تک بیت ہللا کا حج بند نہ ہو جائے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ پہلی روایت زیادہ راوی''وں نے کی ہے اور قت''ادہ
نے عبدہللا بن عتبہ سے سنا اور عبدہللا نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ سے سنا۔
س َو ِة ا ْل َك ْعبَ ِة:
اب ِك ْ
-48بَ ُ
باب :کعبہ پر غالف چڑھانا
حدیث نمبر1594 :
www.islamicurdubooks.com 494
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ابووائل نے بیان کیا کہ میں شیبہ کے ساتھ کعبہ میں کرسی پر بیٹھا ہوا تھا تو شیبہ نے فرمای''ا کہ اس''ی جگہ بیٹھ ک''ر
عمر رضی ہللا عنہ نے( ایک مرتبہ) فرمایا کہ میرا ارادہ یہ ہوتا ہے کہ کعبہ کے اندر جتنا سونا چاندی ہے اس''ے نہ
چھوڑوں( جسے زمانہ جاہلیت میں کفار نے جمع کیا تھا) بلکہ سب کو نکال کر( مسلمانوں میں) تقسیم ک''ر دوں۔ میں
نے عرض کی کہ آپ کے ساتھیوں( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر رض''ی ہللا عنہ) نے ت''و ایس''ا نہیں کی''ا۔
انہوں نے فرمایا کہ میں بھی انہیں کی پیروی کر رہا ہوں( اسی لیے میں اس کے ہاتھ نہیں لگاتا)۔
حدیث نمبر1595 :
سَ ، ح' َّدثَنِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َك' ةََ ، ع ِن اب ِْن َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس' ِعي ٍدَ ، ح' َّدثَنَاُ عبَ ْي' ُد هَّللا ِ ب ُْن اأْل َ ْخنَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :كأَنِّي بِ ِه أَ ْس َو َد أَ ْف َح َج يَ ْقلَ ُعهَا َح َجرًا َح َجرًا"'.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
سَ ر ِ َعبَّا ٍ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے عبی''دہللا بن
ٰ ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
اخنس نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم''ا نے اور ان
سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا گویا میری نظروں کے سامنے وہ پتلی ٹ''انگوں واال س''یاہ آدمی ہے ج''و
خانہ کعبہ کے ایک ایک پتھر کو اکھاڑ پھینکے گا۔
www.islamicurdubooks.com 495
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1596 :
ض َي هَّللا ُ
س ب ِْن َربِي َعةََ ، ع ْنُ ع َم َرَ ر ِ شَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ عابِ ِ انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ ير ، أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ي ض'رُّ َواَل تَ ْنفَ'عَُ ،ولَ ْ'واَل أَنِّي َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ ك َح َج' ٌر اَل تَ ُ َع ْنهُ" ،أَنَّهُ َجا َء إِلَى ْال َح َج ِر اأْل َ ْس' َو ِد فَقَبَّلَ'هُ ،فَقَ'ا َل :إِنِّي أَ ْعلَ ُم أَنَّ َ
ك َما قَب َّْلتُ َ
ك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُقَبِّلُ َ
َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں س''فیان ث'وری نے خ''بر دی ،انہیں اعمش نے ،انہیں اب''راہیم
نے ،انہیں عابس بن ربیعہ نے کہ عمر رضی ہللا عنہ حجر' اس''ود کے پ''اس آئے اور اس''ے بوس''ہ دی''ا اور فرمایا میں
خوب جانتا ہوں کہ تو صرف ایک پتھر ہے ،نہ کسی کو نقصان پہنچا سکتا ہے نہ نفع۔ اگر رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے میں نہ دیکھتا تو میں بھی کبھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔
احي ا ْلبَ ْي ِ
ت شَا َء: صلِّي فِي أَ ِّ
ي نَ َو ِ تَ ،ويُ َ اب إِ ْغالَ ِ
ق ا ْلبَ ْي ِ -51بَ ُ
باب :کعبہ کا دروازہ اندر سے بند کر لینا اور اس کے ہر کونے میں نماز پڑھنا جدھر چاہے
www.islamicurdubooks.com 496
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1598 :
بَ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ قَا َلَ " :د َخ َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ت أَ َّو َل َم ْن َولَ َج، ْت هُ َوَ ،وأُ َسا َمةُ ب ُْن َز ْي ٍد َوبِاَل ٌل َو ُع ْث َم' ُ
'ان ب ُْن طَ ْل َح' ةَ فَ''أ َ ْغلَقُوا َعلَ ْي ِه ْم ،فَلَ َّما فَتَ ُح''وا ُك ْن ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْالبَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ ،قَا َل :نَ َع ْم ،بَي َْن ْال َع ُمو َدي ِْن ْاليَ َمانِيَي ِْن"'. يت بِاَل اًل فَ َسأ َ ْلتُهُ هَلْ َ
صلَّى فِي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ فَلَقِ ُ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے ،ان س''ے س''الم نے
اور ان سے ان کے باپ نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم اور اس''امہ بن زی''د اور بالل و عثم''ان بن ابی
طلحہ رضی ہللا عنہم چاروں خانہ کعبہ کے اندر گئے اور اندر سے دروازہ بن''د ک''ر لی''ا۔ پھ''ر جب دروازہ کھ''وال ت''و
میں پہال شخص تھا جو اندر گیا۔ میری مالقات بالل رضی ہللا عنہ سے ہوئی۔ میں نے پوچھا کہ کیا ن''بی ک''ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے( اندر) نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے بتالیا کہ ہاں! دونوں یمنی ستونوں کے درمیان آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے نماز پڑھی ہے۔
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
www.islamicurdubooks.com 497
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کے متعلق بالل رضی ہللا عنہ سے معلوم ہوا تھا کہ رس'ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے وہیں نم''از پ'ڑھی تھی۔ لیکن
اس میں کوئی حرج نہیں کعبہ میں جس جگہ بھی کوئی چاہے نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر1600 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبِي َخالِ ٍدَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي أَ ْوفَى ، ق''ال" :ا ْعتَ َم' َر
www.islamicurdubooks.com 498
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1601 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،ق''ال: ثَ ، ح' َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ح' َّدثَنَاِ ع ْك ِر َم' ةَُ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ْت َوفِي ِه اآْل لِهَ'ةُ فَ'أ َ َم َر بِهَ''ا ،فَ'أ ُ ْخ ِر َج ْ
ت فَ'أ َ ْخ َرجُوا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم لَ َّما قَ' ِد َم أَبَى أَ ْن يَ' ْد ُخ َل ْالبَي َ
"إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم :قَ''اتَلَهُ ُم هَّللا ُ ،أَ َما َوهَّللا ِ لَقَ' ْد
صُو َرةَ إِ ْب َرا ِهي َم َوإِ ْس َما ِعي َل فِي أَ ْي ِدي ِه َما اأْل َ ْزاَل ُم ،فَقَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
احي ِ'ه َولَ ْم يُ َ
صلِّ فِي ِه". َعلِ ُموا أَنَّهُ َما لَ ْم يَ ْستَ ْق ِس َما بِهَا قَ ُّ
ط ،فَ َد َخ َل البيت فَ َكبَّ َر فِي نَ َو ِ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ای''وب نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم
سے عکرمہ نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کیا ،آپ نے فرمایا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم جب( فتح
مکہ کے دن) تشریف الئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کعبہ کے ان''در ج''انے س''ے اس ل''یے انک''ار فرمای''ا کہ اس
میں بت رکھے ہوئے تھے۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے حکم دی''ا اور وہ نک''الے گ''ئے ،لوگ''وں نے اب''راہیم اور
اسماعیل علیہما السالم کے بت بھی نکالے۔ ان کے ہاتھوں میں فال نکالنے کے تیر دے رکھے تھے۔ رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہللا ان مشرکوں کو غارت کرے ،ہللا کی قسم انہیں اچھی طرح معلوم تھا کہ ان بزرگ''وں نے
تیر س'ے ف''ال کبھی نہیں نک'الی۔ اس کے بع'د آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم کعبہ کے ان'در تش''ریف لے گ''ئے اور چ'اروں
طرف تکبیر کہی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اندر نماز نہیں پڑھی۔
ف َك َ
ان بَ ْد ُء ال َّر َم ِل: اب َك ْي َ
-55بَ ُ
باب :رمل کی ابتداء کیسے ہوئی ؟
حدیث نمبر1602 :
ض'' َي هَّللا ُ بَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌد هُ َو اب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ُجبَي ٍْرَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَصْ َحابُهُ ،فَقَا َل ْال ُم ْش ِر ُك َ
ون :إِنَّهُ يَ ْق ' َد ُم َعلَ ْي ُك ْم َوقَ ' ْد َوهَنَهُ ْم ُح َّمى َع ْنهُ َما ،قال" :قَ ِد َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن يَرْ ُملُوا اأْل َ ْش َواطَ الثَّاَل ثَةََ ،وأَ ْن يَ ْم ُشوا َما بَي َْن الرُّ ْكنَي ِْنَ ،ولَ ْم يَ ْمنَ ْعهُ أَ ْن
ب ،فَأ َ َم َرهُ ُم النَّبِ ُّي َ
يَ ْث ِر َ
يَأْ ُم َرهُ ْم أَ ْن يَرْ ُملُوا اأْل َ ْش َواطَ ُكلَّهَا إِاَّل اإْل ِ ْبقَا ُء َعلَ ْي ِه ْم".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے ای''وب س''ختیانی نے ،ان س''ے
س''عید بن جب''یر نے اور ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ( عم''رۃ القض''اء 7ھ میں) جب رس''ول
www.islamicurdubooks.com 499
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( مکہ) تشریف الئے تو مش''رکوں نے کہ''ا کہ محمد ( ص''لی ہللا علیہ وس''لم ) آئے ہیں ،ان کے
ساتھ ایسے لوگ آئے ہیں جنہیں یثرب( مدینہ منورہ) کے بخار نے کمزور کر دی'ا ہے۔ اس ل'یے رس'ول ہللا ص'لی ہللا
علیہ وسلم نے حکم دیا کہ طواف کے پہلے تین چک''روں میں رمل( ت''یز چلن''ا جس س''ے اظہ''ار' ق''وت ہ''و) ک''ریں اور
دونوں یمانی رکنوں کے درمیان حسب معمول چلیں اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ حکم نہیں دیا کہ سب پھ''یروں
میں رمل کریں اس لیے کہ ان پر آسانی ہو۔
www.islamicurdubooks.com 500
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1604 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قال:
انَ ، ح َّدثَنَا فُلَ ْي ٌحَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍمَ ، ح َّدثَنَاُ س َر ْي ُج ب ُْن النُّ ْع َم ِ
اط َو َم َشى أَرْ بَ َعةً فِي ْال َحجِّ َو ْال ُع ْم َر ِة"تَابَ َعهُ اللَّي ُ
ْث ، قالَ :ح' َّدثَنِيَ كثِ''ي ُر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثَاَل ثَةَ أَ ْش َو ٍ
" َس َعى النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ب ُْن فَرْ قَ ٍدَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سریج بن نعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے فلیح نے بی''ان کی''ا ،ان
سے نافع نے اور ان س''ے ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے پہلے تین
چکروں میں رمل کیا اور بقیہ چار چکروں میں حسب معمول چلے ،حج اور عمرہ دونوں میں۔ س''ریج کے س''اتھ اس
حدیث کو لیث نے روایت کیا ہے۔ کہا کہ مجھ سے کثیر بن فرقد نے بیان کیا ،ان سے نافع نے اور ان س''ے ابن عم''ر
رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حوالہ سے۔
حدیث نمبر1605 :
'ير ، ق''ال :أَ ْخبَ ' َرنِيَ ز ْي' ُد ب ُْن أَ ْس 'لَ َمَ ، ع ْن أَبِي ِه،
'ر ب ِْن أَبِي َكثِ' ٍ
َح' َّدثَنَاَ س ' ِعي ُد ب ُْن أَبِي َم''رْ يَ َم ، أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ' ِ
ض'رُّ َواَل تَ ْنفَ'عَُ ،ولَ' ْ'واَل أَنِّي ك َح َج ٌر اَل تَ ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قال لِلرُّ ْك ِن" :أَ َما َوهَّللا ِ ،إِنِّي أَل َ ْعلَ ُم أَنَّ َ بَ ر ِ أَ َّنُ ع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
اس''تَلَ َمهُ ،ثُ َّم قَ''ا َل :فَ َما لَنَا َولِل َّر َم ِ
''ل إِنَّ َما ُكنَّا َرا َء ْينَا بِ'' ِه ك فَ ْ اس''تَلَ ْمتُ َ
ك َما ْ ص''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ'' ِه َو َس''لَّ َم ْ
اس''تَلَ َم َ ي َ َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَاَل نُ ِحبُّ أَ ْن نَ ْت ُر َكهُ". ين َوقَ ْد أَ ْهلَ َكهُ ُم هَّللا ُ ،ثُ َّم قَا َلَ :ش ْي ٌء َ
صنَ َعهُ النَّبِ ُّي َ ْال ُم ْش ِر ِك َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی ،کہا کہ مجھے زید بن اس''لم نے خ''بر
دی ،انہیں ان کے والد نے کہ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ نے حج'ر' اس'ود ک''و خط''اب ک''ر کے فرمایا بخ'دا مجھے
خوب معلوم ہے کہ تو صرف ای''ک پتھ''ر ہے ج''و نہ ک''وئی نف''ع پہنچ''ا س''کتا ہے نہ نقص''ان اور اگ''ر میں نے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے نہ دیکھا ہوتا تو میں کبھی بوسہ نہ دیتا۔ اس کے بع''د آپ نے بوس''ہ دی''ا۔
پھر فرمایا اور اب ہمیں رمل کی بھی کیا ضرورت ہے۔ ہم نے اس کے ذریعہ مشرکوں کو اپنی قوت دکھائی تھی ت''و
ہللا نے ان کو تباہ کر دیا۔ پھر فرمایا جو عمل رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا ہے اسے اب چھوڑنا بھی ہم پسند
نہیں کرتے۔
www.islamicurdubooks.com 501
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1606 :
اس'تِاَل َم
ت ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،ق''الَ " :ما تَ' َر ْك ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ت لِنَ'افِ ٍع :أَ َك َ
'ان اب ُْن ُع َم' َر صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم يَ ْس'تَلِ ُمهُ َما" ،قُ ْل ُ هَ َذي ِْن الرُّ ْكنَي ِْن فِي ِش َّد ٍة َواَل َر َخا ٍء ُم ْن ُذ َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
ون أَ ْي َس َر اِل ْستِاَل ِم ِه. يَ ْم ِشي بَي َْن الرُّ ْكنَي ِْن ،قَا َل :إِنَّ َما َك َ
ان يَ ْم ِشي لِيَ ُك َ
یحیی قطان نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا عمری نے ،ان سے نافع نے اور ان سے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے
ابن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا۔ جب سے میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ان دون''وں رکن یم''انی ک''و
چومتے ہوئے دیکھا میں نے بھی اس کے چومنے کو خواہ سخت حاالت ہوں یا نرم نہیں چھ''وڑا۔ میں نے ن''افع س''ے
پوچھا کیا ابن عمر رضی ہللا عنہما ان دونوں یمنی رکنوں کے درمیان معمول کے مطابق چلتے تھے؟ ت''و انہ''وں نے
بتایا کہ آپ معمول کے مطابق اس لیے چلتے تھے تاکہ حجر' اسود کو چھونے میں آسانی رہے۔
www.islamicurdubooks.com 502
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور ی''ونس کے س'''اتھ اس ح''دیث ک'''و دراوردی نے زہ''ری کے بھ''تیجے س''ے روایت کی'''ا اور انہ''وں نے اپ''نے
چچا(زہری) سے۔
حدیث نمبر1609 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،ق''ال" :لَ ْم أَ َر
بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِهَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَلِ ُم ِم ْن البيت ،إِاَّل الرُّ ْكنَي ِْن ْاليَ َمانِيَي ِْن"'. النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابوالولید طیالسی نے بیان کی'ا ،ان س'ے لیث بن س'عد نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے ابن ش'ہاب نے ،ان س'ے س'الم بن
عبدہللا نے ،ان سے ان کے والد عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و
صرف دونوں یمانی ارکان کا استالم کرتے دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 503
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
يل ا ْل َح َج ِرª:
اب تَ ْقبِ ِ
-60بَ ُ
باب :حجر اسود کو بوسہ دینا
حدیث نمبر1610 :
ُون ، أَ ْخبَ َرنَاَ ورْ قَ''ا ُء ، أَ ْخبَ َرنَاَ زيْ'' ُد ب ُْن أَ ْس''لَ َمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، ق''ال: َح'' َّدثَنَا أَحْ َم'' ُد ب ُْن ِس''نَ ٍ
انَ ، ح'' َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَ''ار َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَبَّلَ َ
ك ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ قَبَّ َل ْال َح َج َرَ ،وقَا َل" :لَ ْواَل أَنِّي َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ْتُ ع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
بَ ر ِ َرأَي ُ
َما قَب َّْلتُ َ
ك"'.
ہم سے احمد بن سنان نے بیان کیا ،ان سے یزید بن ہارون نے بیان کیا ،انہیں ورقاء نے خ''بر دی ،انہیں زی''د بن اس''لم
نے خبر دی ،ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ نے حجر' اسود ک''و
بوسہ دیا اور پھر فرمایا کہ اگر میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و تجھے بوس''ہ دی''تے نہ دیکھت''ا ت''و میں کبھی
تجھے بوسہ نہ دیتا۔
حدیث نمبر1611 :
www.islamicurdubooks.com 504
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 505
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 506
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1616 :
وس''ى ب ُْن ُع ْقبَ''ةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ْنَ عبْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن ض'' ْم َرةَ أَنَسٌ َ ، ح'' َّدثَنَاُ م َ َح'' َّدثَنَا إِبْ'' َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن'' ِذ ِرَ ، ح'' َّدثَنَا أَبُو َ
'اف فِي ْال َحجِّ أَ ِو ْال ُع ْم' َر ِة ،أَ َّو َل َما يَ ْق' َد ُم ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َك' َ
'ان إِ َذا طَ' َ ُع َم َر َر ِ
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة". اف َو َم َشى أَرْ بَ َعةً ،ثُ َّم َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن ،ثُ َّم يَطُ ُ
وف بَي َْن ال َّ َس َعى ثَاَل ثَةَ أَ ْ
ط َو ٍ
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوضمرہ انس بن عیاض نے بیان کیا ،انہ''وں نے کہ''ا
موسی بن عقبہ نے بیان کیا ،انہوں نے نافع سے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا نے
ٰ کہ ہم سے
بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے(مکہ) آنے کے بعد سب سے پہلے حج اور عمرہ کا طواف کیا تھ''ا۔ اس
کے تین چکروں میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سعی( رمل) کی اور باقی چار' میں حسب معمول چلے۔ پھ''ر ط''واف
کی دو رکعت نماز پڑھی اور صفا مروہ کی سعی کی۔
حدیث نمبر1617 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا، َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
اضَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
افَ ،ويَ ْم ِش 'ي أَرْ بَ َع' ةًَ ،وأَنَّهُ اف اأْل َ َّو َل يَ ُخبُّ ثَاَل ثَ 'ةَ أَ ْ
ط' َو ٍ اف بالبيت الطَّ َو َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان إِ َذا طَ َ "أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
صفَا والمروة".
اف بَي َْن ال َّ ان يَ ْس َعى بَ ْ
ط َن ْال َم ِس ِ
يل إِ َذا طَ َ َك َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کی''ا ،ان س''ے عبی''دہللا عم''ری
نے ،ان سے نافع نے اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم جب بیت ہللا
کا پہال طواف( یعنی طواف قدوم) کرتے تو اس کے تین چکروں میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم دوڑ کر چلتے اور چار
میں معمول کے موافق چلتے پھر جب صفا اور مروہ کی سعی کرتے تو بطن مسیل (وادی) میں دوڑ کر چلتے۔
ال:
الر َج ِ
سا ِء َم َع ِّ اب طَ َو ِ
اف النِّ َ -64بَ ُ
باب :عورتیں بھی مردوں کے ساتھ طواف کریں
www.islamicurdubooks.com 507
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1618 :
ْج أَ ْخبَ َرنَا ،قال :أَ ْخبَ َرنِيَ عطَ''ا ٌء" ، إِ ْذ َمنَ' َع اب ُْن ِه َش' ٍام اص ٍم ، قال :اب ُْن ُج َري ٍ وقال لِيَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ت: 'ال ؟ قُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم َم' َع الرِّ َج' ِ
اف نِ َسا ُء النَّبِ ِّي َ
ْف يَ ْمنَ ُعه َُّن َوقَ ْد طَ َ
ال ،قَا َلَ :كي َ النِّ َسا َء الطَّ َو َ
اف َم َع الرِّ َج ِ
'ف يُ َخ''الِ ْ
ط َن الرِّ َج''ا َل ؟ ،قَ''ا َل :لَ ْم يَ ُك َّن ب ،قُ ْل ُ
تَ :ك ْي' َ ب أَ ْو قَ ْبلُ ،قَا َل :إِي لَ َع ْم ِري ،لَقَ ْد أَ ْد َر ْكتُهُ بَ ْع' َد ْال ِح َج''ا ِ
أَبَ ْع َد ْال ِح َجا ِ
ت ا ْم' َرأَةٌ :ا ْنطَلِقِي نَ ْس 'تَلِ ْم يَا أُ َّم
ال اَل تُ َخالِطُهُ ْم ،فَقَالَ ِ وف َحجْ َرةً ِم َن الرِّ َج ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا تَطُ ُتَ عائِ َشةَُ ر ِ ط َنَ ،كانَ ْ يُ َخالِ ْ
www.islamicurdubooks.com 508
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پڑا ہوا تھا۔ ہمارے اور ان کے درمیان اس کے سوا اور کوئی چیز حائ''ل نہ تھی۔ اس وقت میں نے دیکھ''ا کہ ان کے
بدن پر ایک گالبی رنگ کا کرتہ تھا۔
حدیث نمبر1619 :
ت أَبِي ب بِ ْن ِ كَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن نَ ْوفَ ٍلَ ، ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ ز ْينَ َ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ
ص 'لَّى هَّللا ُ
ول هَّللا ِ َت إِلَى َر ُس ' ِ تَ " :ش َك ْو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ َسلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةََ ر ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم
ت َو َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ اس َوأَ ْن ِ
ت َرا ِكبَ'ةٌ ،فَطُ ْف ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنِّي أَ ْش'تَ ِكي ،فَقَ''ا َل :طُ'وفِي ِم ْن َو َرا ِء النَّ ِ
ور 2سورة الطور آية ."2-1 ب َم ْسطُ ٍ ور َ 1و ِكتَا ٍ الط ِ ب البيت َوهُ َو يَ ْق َرأَُ :و ُّ
صلِّي إِلَى َج ْن ِ ِحينَئِ ٍذ يُ َ
ہم سے اسمٰ عیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کی''ا ،ان س''ے محم''د
بن عبدالرحمٰ ن بن نوفل نے بیان کیا ،ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کی''ا ،ان س''ے زینب بنت ابی س''لمہ نے ،ان س''ے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اپنے بیمار ہونے کی شکایت کی( کہ میں پیدل طواف نہیں ک''ر س''کتی) ت''و آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ سواری پر چڑھ ک''ر اور لوگ''وں س''ے علیح''دہ رہ ک''ر ط''واف ک''ر لے۔ چن''انچہ میں نے ع''ام
لوگوں سے الگ رہ کر طواف کیا۔ اس وقت رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کعبہ کے پہل''و میں نم''از پ''ڑھ رہے تھے
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم« والطور * وكتاب مسطور» قرآت کر رہے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 509
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صلَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم بِيَ' ِد ِه ،ثُ َّم قَ'ا َل: ان بِ َسي ٍْر أَ ْو بِ َخي ٍْط أَ ْو بِ َش ْي ٍء َغي ِْر َذلِ َ
ك ،فَقَطَ َعهُ النَّبِ ُّي َ ان َربَطَ يَ َدهُ إِلَى إِ ْن َس ٍ
بِإ ِ ْن َس ٍ
قُ ْدهُ بِيَ ِد ِه".
'ی نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ہش''ام نے بی''ان کی''ا کہ ابن ج''ریج نے انہیں خ''بر دی ،کہ''ا کہ
ہم سے ابراہیم بن موس' ٰ
مجھے س''لیمان اح''ول نے خ''بر دی ،انہیں ط''اؤس نے خ''بر دی اور انہیں ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کعبہ کا طواف کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جس نے اپنا ہاتھ ایک
دوسرے شخص کے ہاتھ سے تسمہ یا رسی یا کسی اور چیز سے باندھ رکھا تھا۔ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
اپنے ہاتھ سے اسے کاٹ دیا اور پھر فرمایا کہ اگر ساتھ ہی چلنا ہے تو ہاتھ پکڑ کے چلو۔
س ْي ًرا أَ ْو َ
ش ْيئًا يُ ْك َرهُ فِي الطَّ َو ِ
اف قَطَ َعهُ: اب إِ َذا َرأَى َ
-66بَ ُ
باب :جب طواف میں کسی کو باندھا دیکھے یا کوئی اور مکروہ چیز تو اس کو کاٹ سکتا ہے
حدیث نمبر1621 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا" ،أَ َّن
سَ ر ِ ان اأْل َحْ َو ِلَ ، ع ْن طَا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ ْجَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
وف بِ ْال َك ْعبَ ِة بِ ِز َم ٍام أَ ْو َغي ِْر ِه فَقَطَ َعهُ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى َر ُجاًل يَطُ ُ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،ان سے ابن جریج نے بیان کیا ،ان سے سلیمان احول نے ،ان س''ے ط''اؤس نے اور ان
سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے دیکھا کہ ایک شخص کعبہ کا طواف رس''ی
یا کسی اور چیز کے ذریعہ کر رہا ہے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے کاٹ دیا۔
www.islamicurdubooks.com 510
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 511
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
لز ْه' ِ
'ريِّ : ُوع َر ْك َعتَي ِْنَ ،وقَ''ا َل إِ ْس ' َما ِعي ُل ب ُْن أُ َميَّةَ :قُ ْل ُ
ت لِ ُّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُ َ
صلِّي لِ ُكلِّ ُسب ٍ َوقَا َل نَافِعٌَ :ك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم اف ،فَقَا َل :ال ُّسنَّةُ أَ ْف َ
ض ُل لَ ْم يَطُ ْ
ف النَّبِ ُّي َ إِ َّن َعطَا ًء ،يَقُولُ :تُجْ ِزئُهُ ْال َم ْكتُوبَةُ ِم ْن َر ْك َعتَ ِي الطَّ َو ِ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن. ُسبُوعًا قَ ُّ
ط إِاَّل َ
اور نافع نے بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما ہر سات چکروں پ''ر دو رکعت نم''از پڑھتے تھے۔ اس''ماعیل
بن امیہ نے کہا کہ میں نے زہری سے پوچھا کہ عطاء کہ''تے تھے کہ ط''واف کی نم''از دو رکعت ف''رض نم''از س''ے
بھی ادا ہو جاتی ہے تو انہوں نے فرمایا کہ سنت پر عمل زیادہ بہتر ہے۔ ایس''ا کبھی نہیں ہ''وا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے سات چکر پورے کئے ہوں اور دو رکعت نماز نہ پڑھی ہو۔
حدیث نمبر1623 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَيَقَ ' ُع ال َّر ُج' ُل َعلَى ا ْم َرأَتِ ' ِه
انَ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ " ، سأ َ ْلنَا اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
اف بِ ْالبَ ْي ِ
ت َس'' ْبعًا، صفَا َو ْال َمرْ َو ِة ؟ ،قال :قَ ِد َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَطَ َ فِي ْال ُع ْم َر ِة قَ ْب َل أَ ْن يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ
ُول هَّللا ِ أُ ْس ' َوةٌ َح َس 'نَةٌ س''ورة صفَا َو ْال َمرْ َو ِةَ ،وقَا َل :لَقَ ْد َك َ
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْن َوطَ َ
اف بَي َْن ال َّ صلَّى َخ ْل َ
ثُ َّم َ
األحزاب آية .21
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عمرو نے بیان کیا،
انہوں نے کہا کہ ہم نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے پوچھا کہ کیا کوئی عمرہ میں صفا مروہ کی س''عی س''ے
پہلے اپنی بیوی سے ہمبستر ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور کعبہ ک''ا
طواف سات چکروں سے پورا کیا۔ پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پ''ڑھی اور ص''فا م''روہ کی س''عی کی۔
پھر عبدہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے فرمای''ا کہ تمہ''ارے ل'یے رس'ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ط''ریقے میں
بہترین نمونہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 512
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1624 :
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة". ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَا َل :اَل يَ ْق َربُ ا ْم َرأَتَهُ َحتَّى يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ قَا َلَ :و َسأ َ ْل ُ
تَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
عمرو نے کہا کہ پھر میں نے ج'ابر بن عب'دہللا رض'ی ہللا عنہم'ا س'ے اس کے متعل'ق معل''وم کی'ا ت'و انہ''وں نے بتای''ا
کہ صفا مروہ کی سعی سے پہلے اپنی بیوی کے قریب بھی نہ جائے۔
www.islamicurdubooks.com 513
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1626 :
بَ ، ع ْن أُ ِّم كَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعبْ'' ِد ال''رَّحْ َم ِنَ ، ع ْن عُ''رْ َوةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ'' ٌ ُوس'' ََح'' َّدثَنَاَ عبْ'' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
بَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم .ح و َح' َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َح''رْ ٍ
ول هَّللا ِ َ
ت إِلَى َر ُس' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''اَ ،ش' َك ْو َُسلَ َمةَ َر ِ
صلَّى
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َ
ج النَّبِ ِّي َر ِ ُ ْ َ
ان يَحْ يَى ب ُْن أبِي َز َك ِريَّا َء ال َغسَّانِ ُّيَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أ ِّم َسلَ َمةََ ز ْو ِ
َمرْ َو َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ،قَ'ا َل َوهُ' َو بمكة َوأَ َرا َد ْال ُخ' رُو َجَ ،ولَ ْم تَ ُك ْن أُ ُّم َس'لَ َمةَ طَ'افَ ْ
ت هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ْح فَطُوفِي َعلَى بَ ِع ِ
ير ِك صاَل ةُ الصُّ ب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َذا أُقِي َم ْ
ت َ ت ْال ُخرُو َج ،فَقَا َل لَهَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
بالبيت َوأَ َرا َد ِ
صلِّ َحتَّى َخ َر َج ْ
ت". ك ،فَلَ ْم تُ َ
ت َذلِ َ صلُّ َ
ون ،فَفَ َعلَ ْ َوالنَّاسُ يُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے خبر دی ،انہیں محم''د بن
عبدالرحمٰ ن نے ،انہیں عروہ نے ،انہیں زینب نے اور انہیں ام المؤمنین ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے کہ میں نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے شکایت کی۔(دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے محمد بن حرب نے
'یی ابن ابی زکری''ا غس''انی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ہش''ام نے ،ان س''ے
بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابومروان یح' ٰ
عروہ نے اور ان سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے کہ رسول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم جب مکہ میں تھے اور وہاں سے چلنے کا ارادہ ہوا تو ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے کعبہ کا ط''واف نہیں
کیا اور وہ بھی روانگی کا ارادہ رکھتی تھیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ جب صبح کی نماز کھڑی
ہو اور لوگ نماز پڑھنے میں مشغول ہو جائیں تو تم اپنی اونٹنی پر طواف کر لینا۔ چنانچہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے
ایسا ہی کیا اور انہوں نے باہر نکلنے تک طواف کی نماز نہیں پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 514
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1627 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا ،يَقُ'ولُ" :قَ' ِد َم النَّبِ ُّي
ْت اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ ار ، قالَ :س' ِمع ُ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ
ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َخ َر َج إِلَى ال َّ
صفَاَ ،وقَ ْد قَ''ا َل هَّللا ُ تَ َع''الَى: صلَّى َخ ْل َ
اف بالبيت َس ْبعًاَ ،و َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَطَ ََ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ سورة األحزاب آية ."21
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ
لَقَ ْد َك َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان کی''ا انہ''وں کہ''ا کہ عم س''ے عم''رو بن
دینار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے سنا ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم( مکہ میں) تشریف الئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کا س''ات چک''روں س''ے ط''واف کی''ا اور
تعالی نے فرمایا ہے کہ
ٰ مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی پھر صفا کی طرف( سعی کرنے) گئے اور ہللا
تمہارے لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔
ح َوا ْل َع ْ
ص ِر: الص ْب ِ اب الطَّ َو ِ
اف بَ ْع َد ُّ -73بَ ُ
باب :صبح اور عصر کے بعد طواف کرنا
ْح ص'اَل ِة ُّ
'اف ُع َم' ُر بَ ْع' َد َ اف َما لَ ْم تَ ْ
طلُ ِع ال َّش ْمسُ َ ،وطَ' َ صلِّي َر ْك َعتَ ِي الطَّ َو ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يُ َ َو َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ
الص'ب ِ
صلَّى ال َّر ْك َعتَي ِْن بِ ِذي طُ ًوى.
ب َحتَّى َ فَ َر ِك َ
سورج نکلنے سے پہلے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما ط''واف کی دو رکعت پ''ڑھ لی''تے تھے۔ اور عم''ر رض''ی ہللا
ٰ
طوی میں پڑھیں۔ عنہ نے صبح کی نماز کے بعد طواف کیا پھر سوار ہوئے اور( طواف کی) دو رکعتیں ذی
حدیث نمبر1628 :
بَ ، ع ْنَ عطَ'''ا ٍءَ ، ع ْن عُ'''رْ َوةَ، َح''' َّدثَنَاْ ال َح َس''' ُن ب ُْن ُع َم''' َر ْالبَ ْ
ص''' ِريُّ َ ، ح''' َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍ
ْ'''عَ ، ع ْنَ حبِي ٍ
ْح ،ثُ َّم قَ َع' ُدوا إِلَى ْال ُم' َذ ِّك ِر َحتَّى إِ َذا طَلَ َع ِ
ت ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا" ،أَ َّن نَاسًا طَ'افُوا ب'البيت بَعْ' َد َ
ص'اَل ِة ُّ
الص'ب ِ َع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 515
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1629 :
ض ْم َرةََ ، ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، أَ َّنَ ع ْب' َد هَّللا َِ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َ
س َو ِع ْن َد ُغرُوبِهَا".
وع ال َّش ْم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْنهَى ِع ِن ال َّ
صاَل ِة ِع ْن َد طُلُ ِ ْت النَّبِ َّ
ي َ قالَ " :س ِمع ُ
'ی بن عقبہ نے بی''ان
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوضمرہ نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے موس' ٰ
کیا ،ان سے نافع نے کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا ،میں نے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س'ے س'نا
ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم سورج طلوع ہوتے اور غروب ہوتے وقت نماز پڑھنے سے روکتے تھے۔
حدیث نمبر1630 :
َح' َّدثَنِيْ ال َح َس ' ُن ب ُْن ُم َح َّم ٍد هُ ' َو ال َّز ْعفَ ' َرانِ ُّيَ ، ح' َّدثَنَاَ عبِي َدةُ ب ُْن ُح َم ْي ' ٍدَ ، ح' َّدثَنِيَ ع ْب ' ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُرفَ ْي' ٍ
'ع ، ق''ال:
وف بَ ْع َد ْالفَجْ ِر َويُ َ
صلِّي َر ْك َعتَي ِْن. ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَطُ ُ " َرأَي ُ
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُّ
الزبَي ِْرَ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 516
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے حسن بن محمد زعفرانی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبیدہ بن حمیدنے بیان کیا ،کہ''ا کہ مجھ س''ے عب''دالعزیز
بن رفیع نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما کو دیکھا کہ آپ فجر کی نم''از کے بع''د ط''واف
کر رہے تھے اور پھر آپ نے دو رکعت( طواف کی) نماز پڑھی۔
حدیث نمبر1631 :
www.islamicurdubooks.com 517
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1633 :
ب ا ْبنَ' ِة أُ ِّم
'لَ ، ع ْنُ ع''رْ َوةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ كَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن نَ ْوفَ' ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَنِّي أَ ْش'تَ ِكي ،فَقَ''ا َل:ول هَّللا ِ َت إِلَى َر ُس' ِ تَ " :ش َك ْو ُ َسلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ب البيت َوهُ َو يَ ْق'' َرأُ: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي إِلَى َج ْن ِ ت َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ اس َوأَ ْن ِ
ت َرا ِكبَةٌ ،فَطُ ْف ُ طُوفِي ِم ْن َو َرا ِء النَّ ِ
ب َم ْسطُ ٍ
ور 2سورة الطور آية ."2-1 ور َ 1و ِكتَا ٍ ب َو ُّ
الط ِ ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ،ان س''ے محم''د
بن عبدالرحمٰ ن بن نوفل نے ،ان سے عروہ نے بیان کیا ،ان سے زینب بنت ام س''لمہ نے ،ان س''ے ام س''لمہ رض''ی ہللا
عنہا نے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے ش''کایت کی کہ میں بیم''ار ہ''و گ''ئی ہ''وں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا پھر لوگوں کے پیچھے سے سوار ہو کر طواف کر لے۔ چنانچہ میں نے جب طواف کیا ت''و اس وقت
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیت ہللا کے پہلو میں( نماز کے اندر)« والط''ور وكت''اب مس''طور» کی ق'رآت ک''ر رہے
تھے۔
سقَايَ ِة ا ْل َح ِّ
اج: اب ِ
-75بَ ُ
باب :حاجیوں کو پانی پالنا
حدیث نمبر1634 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
ض ْم َرةََ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي اأْل َ ْس َو ِدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َ
يت بمكة لَيَ''الِ َي ِمنًى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم أَ ْن يَبِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َرسُو َل هَّللا ِ َب َر ِقال" :ا ْستَأْ َذ َن ْال َعبَّاسُ ب ُْن َع ْب ِد ْال ُمطَّلِ ِ
ِم ْن أَجْ ِل ِسقَايَتِ ِه ،فَأ َ ِذ َن لَهُ".
ہم سے عبدہللا بن محمد بن ابی االسود نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوضمرہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ
ہم سے عبیدہللا عمری نے بیان کیا ،ان سے نافع نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بی''ان کی''ا کہ عب''اس
www.islamicurdubooks.com 518
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بن عبدالمطلب رضی ہللا عنہ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اپ''نے پ''انی( زم''زم ک''ا ح''اجیوں ک''و) پالنے کے
منی کے دنوں میں مکہ ٹھہرنے کی اجازت چاہی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو اجازت دے دی۔
لیے ٰ
حدیث نمبر1635 :
حدیث نمبر1637 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َح َّدثَهُ، اص ٍمَ ، ع ِن ال َّش ْعبِ ِّي ، أَ َّن اب َْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد هُ َو اب ُْن َساَل ٍم ، أَ ْخبَ َرنَاْ الفَ َز ِ
اريُّ َ ، ع ْنَ ع ِ
ف ِع ْك ِر َمةَُ ،ما َك' َ
'ان اص ٌم :فَ َحلَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َز ْم َز َم ،فَ َش ِر َ
ب َوهُ َو قَائِ ٌم" ،قَا َل َع ِ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
قالَ " :سقَي ُ
www.islamicurdubooks.com 520
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب طَ َو ِ
اف ا ْلقَا ِر ِن: -77بَ ُ
باب :قران کرنے واال ایک طواف کرے یا دو ؟
حدیث نمبر1638 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''اَ " ،خ َرجْ نَا
بَ ، ع ْنُ ع''رْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
'ان َم َع' هُ هَ' ْديٌ ،فَ ْليُ ِه' َّل بِ' ْ
اع فَأ َ ْهلَ ْلنَا بِ ُع ْم' َر ٍة ،ثُ َّم قَ''ا َلَ :م ْن َك' َ ْ
'ال َحجِّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َح َّج ِة ال َو َد ِ
ُول هَّللا ِ َ
َم َع َرس ِ
ض ْينَا َح َّجنَا أَرْ َسلَنِي َم َع َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن إِلَى
ت بمكة َوأَنَا َحائِضٌ ،فَلَ َّما قَ َ
َو ْال ُع ْم َر ِة ،ثُ َّم اَل يَ ِحلُّ َحتَّى يَ ِح َّل ِم ْنهُ َما ،فَقَ ِد ْم ُ
ين أَهَلُّوا بِ ْال ُع ْم َر ِة ،ثُ َّم َحلُّوا ،ثُ َّم طَ''افُوا
اف الَّ ِذ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :هَ ِذ ِه َم َك َ
ان ُع ْم َرتِ ِك ،فَطَ َ التَّ ْن ِع ِيم فَا ْعتَ َمرْ ُ
ت ،فَقَا َل َ
ين َج َمعُوا بَي َْن ْال َحجِّ َو ْال ُع ْم َر ِة فَإِنَّ َما طَافُوا طَ َوافًا َو ِ
احدًا". طَ َوافًا آ َخ َر بَ ْع َد أَ ْن َر َجعُوا ِم ْن ِمنًىَ ،وأَ َّما الَّ ِذ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے ابن شہاب سے خ''بر دی ،انہیں ع''روہ نے
اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ''ا کہ حجتہ ال''وداع میں ہم رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ( م''دینہ
سے) نکلے اور ہم نے عمرہ کا احرام باندھا۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای'ا کہ جس کے س'اتھ قرب'انی
کا جانور ہو وہ حج اور عمرہ دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھے۔ ایسے لوگ دونوں کے احرام سے ایک س''اتھ حالل
ہوں گے۔ میں بھی مکہ آئی تھی لیکن مجھے حیض آ گیا تھا۔ اس لیے جب ہم نے حج کے کام پورے کر لیے تو ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے عبدالرحمٰ ن کے ساتھ تنعیم کی طرف بھیجا۔ میں نے وہاں سے عم''رہ ک''ا اح''رام
باندھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہارے اس عمرہ کے بدلہ میں ہے( جس''ے تم نے حیض کی وجہ
سے چھوڑ دیا تھا) جن لوگوں نے عمرہ کا احرام بان'دھا تھ'ا انہ'وں نے س'عی کے بع'د اح''رام کھ''ول دی''ا اور دوس''را
طواف ٰ
منی سے واپسی پر کیا لیکن جن لوگوں نے حج اور عمرہ کا اح'رام ای'ک س'اتھ بان'دھا تھ'ا انہ'وں نے ص'رف
ایک طواف کیا۔
www.islamicurdubooks.com 521
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1639 :
حدیث نمبر1640 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما أَ َرا َد ْال َح َّج َعا َم نَ َز َل ْال َحجَّا ُج بِاب ِْن ُّ
الزبَ ْي' ِ
'ر، ْثَ ، ع ْن نَافِ ٍع" ، أَ َّن اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َس 'نَةٌ س''ورة
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ
ك ،فَقَا َل :لَقَ ْد َك َ اف أَ ْن يَ ُ
ص ُّدو َ اس َكائِ ٌن بَ ْينَهُ ْم قِتَا ٌل َوإِنَّا نَ َخ ُ
فَقِي َل لَهُ :إِ َّن النَّ َ
ْت ُع ْم' َرةً ،ثُ َّمصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،إِنِّي أُ ْش ' ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ ' ْد أَ ْو َجب ُ األحزاب آية ،21إِ ًذا أَصْ نَ َع َك َما َ
صنَ َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْت َح ًّجا َم' َع 'ان بِظَ''ا ِه ِر ْالبَ ْي' َدا ِء ،قَ''ا َلَ :ما َش'أْ ُن ْال َحجِّ َو ْال ُع ْم' َر ِة إِاَّل َو ِ
اح' ٌد ،أُ ْش' ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ' ْد أَ ْو َجب ُ َخ' َر َج َحتَّى إِ َذا َك' َ
www.islamicurdubooks.com 522
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ُع ْم َرتِيَ ،وأَ ْه َدى هَ ْديًا ا ْشتَ َراهُ بِقُ َد ْي ٍد َولَ ْم يَ ِز ْد َعلَى َذلِ' َ
ك ،فَلَ ْم يَ ْن َح''رْ َولَ ْم يَ ِح' َّل ِم ْن َش' ْي ٍء َح' ُر َم ِم ْن'هَُ ،ولَ ْم يَحْ لِ' ْق َولَ ْم
اف ْال َحجِّ َو ْال ُع ْم' َر ِة بِطَ َوافِ' ِه اأْل َ َّو ِلَ ،وقَ''ا َل اب ُْن قَ ،و َرأَى أَ ْن قَ' ْد قَ َ
ض'ى طَ' َو َ ان يَ ْو ُم النَّحْ ِر فَنَ َح َر َو َحلَ' َ
يُقَصِّ رْ َحتَّى َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ك فَ َع َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ :ك َذلِ َ
ُع َم َر َر ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے نافع س''ے بی''ان کی''ا کہ جس س''ال حج''اج
عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما کے مقابلے میں لڑنے آیا تھا۔ عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا نے جب اس س''ال حج
کا ارادہ کیا تو آپ سے کہا گیا کہ مسلمانوں میں باہم جنگ ہونے والی ہے اور یہ بھی خطرہ ہے کہ آپ کو حج س''ے
روک دیا جائے۔ آپ نے فرمایا تمہارے لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی بہترین نم''ونہ ہے۔ ایس''ے وقت
میں میں بھی وہی کام کروں گا جو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا تھا۔ تمہیں گ''واہ بنات'ا ہ'وں کہ میں نے اپ'نے
اوپر عمرہ واجب کر لیا ہے۔ پھر آپ چلے اور جب بیداء کے میدان میں پہنچے ت''و آپ نے فرمای''ا کہ حج اور عم''رہ
تو ایک ہی طرح کے ہیں۔ میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے عمرہ کے س''اتھ حج بھی واجب ک''ر لی''ا ہے۔ آپ
نے ایک قربانی بھی ساتھ لے لی جو مقام قدید سے خریدی تھی۔ اس کے سوا اور کچھ نہیں کیا۔ دس''ویں ت''اریخ س''ے
پہلے نہ آپ نے قربانی کی نہ کسی ایسی چیز کو اپنے لیے جائز کیا جس سے( اح''رام کی وجہ س''ے) آپ رک گ''ئے
تھے۔ نہ سر منڈوایا نہ بال ترشوائے دسویں تاریخ میں آپ نے قربانی کی اور بال منڈوائے۔ آپ ک''ا یہی خی''ال تھ''ا کہ
آپ نے ایک طواف سے حج اور عمرہ دونوں کا طواف ادا کر لیا ہے۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمای''ا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 523
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 524
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1642 :
ت ِه َي َوأُ ْختُهَا َو ُّ
الزبَ ْي ُر َوفُاَل ٌن َوفُاَل ٌن بِ ُع ْم َر ٍة ،فَلَ َّما َم َسحُوا الرُّ ْك َن َحلُّوا". َوقَ ْد أَ ْخبَ َر ْتنِي أُ ِّمي أَنَّهَا أَهَلَّ ْ
اور مجھے میری والدہ نے خبر دی کہ انہوں نے اپنی بہن اور زبیر اور فالں فالں( رضی ہللا عنہم) کے ساتھ عم''رہ
کیا ہے یہ سب لوگ حجر اسود کا بوسہ لے لیتے تو عمرہ کا احرام کھول دیتے۔
www.islamicurdubooks.com 525
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت فِي ْالفَ' ِ
'ريقَي ِْن ِكلَ ْي ِه َما صفَا َو ْال َمرْ َوةَ ِم ْن َش َعائِ ِر هَّللا ِ سورة البقرة آية ،158قَا َل أَبُو بَ ْك ٍر :فَأ َ ْس َم ُع هَ ِذ ِه اآْل يَ'ةَ نَ' َزلَ ْ
ال َّ
'ون ،ثُ َّم تَ َح َّرجُ'وا' أَ ْن يَطُوفُ'وا بِ ِه َما الص'فَا َو ْال َم'رْ َو ِة َوالَّ ِذ َ
ين يَطُوفُ َ ُون أَ ْن يَطُوفُوا بِ ْال َجا ِهلِيَّ ِة بِ َّ فِي الَّ ِذ َ
ين َكانُوا يَتَ َح َّرج َ
ك بَ ْع' َد َما َذ َك' َر الطَّ َو َ
اف الص'فَاَ ،حتَّى َذ َك' َر َذلِ' َ
َّ ت َولَ ْم يَ' ْ'ذ ُكرْ
اف بِ ْالبَ ْي ِ
فِي اإْل ِ ْساَل ِم ِم ْن أَجْ ِل أَ َّن هَّللا َ تَ َعالَى أَ َم َر بِالطَّ َو ِ
ت". بِ ْالبَ ْي ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہ''ری س'ے خ''بر دی کہ ع''روہ نے بی''ان کی''ا کہ میں
تعالی کے اس فرمان کے بارے میں آپ ک''ا کی''ا خی''ال
ٰ نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے پوچھا کہ ہللا
تعالی کی نش''انیوں میں س''ے ہیں۔ اس لے ج''و بیت ہللا ک''ا حج ی''ا
ٰ ہے( جو سورۃ البقرہ میں ہے کہ) صفا اور مروہ ہللا
عمرہ کرے اس کے لیے ان کا طواف کرنے میں کوئی گناہ نہیں ۔ قسم ہللا کی پھر تو کوئی حرج نہ ہونا چاہئیے اگ''ر
کوئی صفا اور مروہ کی سعی نہ کرنی چاہے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا بھتیجے! تم نے یہ بری بات کہی۔ ہللا
کا مطلب یہ ہوتا تو قرآن میں یوں اترتا ان کے طواف نہ کرنے میں کوئی گناہ نہیں بات یہ ہے کہ یہ آیت ت''و انص''ار
کے لیے اتری تھی جو اسالم سے پہلے منات بت کے نام پر ج''و مش''لل میں رکھ''ا ہ'وا تھ''ا اور جس کی یہ پوج''ا کی''ا
کرتے تھے۔ ،احرام باندھتے تھے۔ یہ لوگ جب( زمانہ جاہلیت میں) احرام باندھتے تو صفا مروہ کی س''عی ک''و اچھ''ا
نہیں خیال کرتے تھے۔ اب جب اسالم الئے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا اور کہا کہ یا
تع'الی نے یہ آیت ن''ازل فرم''ائی کہ ص'فا
ٰ رسول ہللا! ہم صفا اور مروہ کی سعی اچھی نہیں سمجھتے تھے۔ اس پر ہللا
اور مروہ دونوں ہللا کی نشانیاں ہیں آخر آیت تک۔ عائشہ ص''دیقہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے فرمای''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے ان دو پہاڑوں کے درمیان سعی کی سنت جاری کی ہے۔ اس لیے کس''ی کے ل''یے مناس''ب نہیں ہے کہ
اسے ترک کر دے۔ انہوں نے کہا کہ پھر میں نے اس کا ذکر ابوبکر بن عبدالرحمٰ ن سے کیا تو انہ''وں نے فرمای''ا کہ
میں نے تو یہ علمی بات اب تک نہیں سنی تھی ،بلکہ میں نے بہت سے اصحاب علم س'ے ت'و یہ س'نا ہے کہ وہ ی'وں
کہتے تھے کہ عرب کے لوگ ان لوگوں کے سوا جن کا عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے ذکر کیا جو مناۃ کے ل''یے
احرام باندھتے تھے سب صفا مروہ کا پھیرا کیا کرتے تھے۔ اور جب ہللا نے قرآن شریف میں بیت ہللا کے طواف کا
ذکر فرمایا اور صفا مروہ کا ذکر نہیں کیا تو وہ لوگ کہنے لگے یا رسول ہللا! ہم تو جاہلیت کے زمانہ میں صفا اور
مروہ کا پھیرا کیا کرتے تھے اور اب ہللا نے بیت ہللا کے طواف کا ذکر تو فرمایا لیکن صفا مروہ کا ذکر نہیں کیا تو
کیا صفا مروہ کی سعی کرنے میں ہم پر کچھ گناہ ہو گا؟ تب ہللا نے یہ آیت اتاری۔ صفا مروہ ہللا کی نشانیاں ہیں آخر
www.islamicurdubooks.com 526
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آیت تک۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے کہا میں سنتا ہوں کہ یہ آیت دونوں فرقوں کے باب میں اتری ہے یعنی اس فرقے
کے باب میں جو جاہلیت کے زمانے میں صفا مروہ کا طواف ب''را جانت''ا تھ''ا اور اس کے ب''اب میں ج''و ج''اہلیت کے
زمانے میں صفا مروہ کا طواف کیا کرتے تھے۔ پھر مسلمان ہونے کے بعد اس کا کرنا اس وجہ سے کہ ہللا نے بیت
ہللا کے طواف کا ذکر کیا اور صفا و مروہ کا نہیں کیا ،برا سمجھے۔ یہاں تک کہ ہللا نے بیت ہللا کے طواف کے بعد
ان کے طواف کا بھی ذکر فرما دیا۔
حدیث نمبر1644 :
سَ ، ع ْنُ عبَيْ'' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم'' َرَ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن
يس''ى ب ُْن يُ''ونُ َ ''ونَ ، ح'' َّدثَنَاِ ع َ
َح'' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُعبَيْ'' ِد ب ِْن َم ْي ُم ٍ
اف اأْل َ َّو َل خَبَّ ثَاَل ثًا َو َم َش'ى
'اف الطَّ َو َص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم إِ َذا طَ' َان َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قالَ " :ك َ ُع َم َر َر ِ
ت لِنَافِ ٍع :أَ َك َ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ يَ ْم ِشي إِ َذا بَلَ ' َغ ال''رُّ ْك َن صفَا والمروة" ،فَقُ ْل ُ يل إِ َذا طَ َ
اف بَي َْن ال َّ ان يَ ْس َعى بَ ْ
ط َن ْال َم ِس ِ أَرْ بَعًاَ ،و َك َ
ْاليَ َمانِ َي ،قَا َل :اَل ،إِاَّل أَ ْن يُ َزا َح َم َعلَى الرُّ ْك ِن فَإِنَّهُ َك َ
ان اَل يَ َد ُعهُ َحتَّى يَ ْستَلِ َمهُ.
عیسی بن ی''ونس نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عبی''دہللا بن عم''ر
ٰ ہم نے محمد بن عبید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
نے ،ان سے ن''افع نے اور ان س''ے عب'دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ جب رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم پہال طواف کرتے تو اس کے تین چکروں میں رمل کرتے اور بقیہ چار' میں معمول کے مطابق چلتے اور جب
صفا اور مروہ کی س'عی ک''رتے ت''و آپ ن''الے کے نش''یب میں دوڑا ک''رتے تھے۔ عبی''دہللا نے کہ''ا میں نے ن''افع س''ے
www.islamicurdubooks.com 527
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
پوچھا ،ابن عمر رضی ہللا عنہما جب رکن یمانی کے پاس پہنچتے تو کیا حسب معمول چلنے لگتے تھے؟ انہ''وں نے
فرمایا کہ نہیں۔ البتہ اگر رکن یمانی پر ہجوم ہوتا تو حجر' اسود کے پاس آ کر آپ آہستہ چلنے لگتے کی''ونکہ وہ بغ''یر
چومے اس کو نہیں چھوڑتے تھے۔
حدیث نمبر1645 :
'ل طَ' َ
'اف ض ' َي هَّللا ُ َع ْن َر ُج' ٍ ار ، قالَ :سأ َ ْلنَا اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ انَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
'اف صفَا َو ْال َمرْ َو ِة أَيَأْتِي ا ْم َرأَتَهُ ؟ فَقَا َل" :قَ ' ِد َم النَّبِ ُّي َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ،فَطَ' َ ف بَي َْن ال َّ ت فِي ُع ْم َر ٍة َولَ ْم يَطُ ْ بِ ْالبَ ْي ِ
ول هَّللا ِ أُ ْس' َوةٌ
'ان لَ ُك ْم فِي َر ُس' ِ الص'فَا َو ْال َم''رْ َو ِة َس' ْبعًا لَقَ' ْد َك' َ
اف بَي َْن َّ ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْن ،فَطَ َ صلَّى َخ ْل َ ت َس ْبعًاَ ،و َ بِ ْالبَ ْي ِ
َح َسنَةٌ سورة األحزاب آية . 21
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار س''ے بی''ان کہ ہم نے ابن
عمر رضی ہللا عنہما سے ایک ایسے شخص کے متعلق پوچھا جو عمرہ میں بیت ہللا کا طواف تو کر لے لیکن ص''فا
اور مروہ کی سعی نہیں کرتا ،کیا وہ اپنی بیوی سے صحبت کر سکتا ہے۔ انہوں نے ج''واب دی''ا ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم( مکہ) تشریف الئے تو آپ نے بیت ہللا کا سات چکروں کے ساتھ طواف کیا اور مق''ام اب''راہیم کے پیچھے
دو رکعت نم''از پ''ڑھی۔ پھ''ر ص''فا اور م''روہ کی س''ات م''رتبہ س''عی کی اور تمہ''ارے ل''یے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔
حدیث نمبر1646 :
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة". َو َسأ َ ْلنَاَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَا َل :اَل يَ ْق َربَنَّهَا َحتَّى يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ
ہم نے اس کے متعلق جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے بھی پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ ص''فا اور م''روہ کی س''عی
سے پہلے بیوی کے قریب بھی نہ جائے۔
www.islamicurdubooks.com 528
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1647 :
ض' َي هَّللا ُ ْج ، قال :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْم' رُو ب ُْن ِدينَ' ٍ
'ار ، ق''الَ :س' ِمع ُ
ْت اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
ص'لَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َس' َعى بَي َْن َّ
الص'فَا ت ،ثُ َّم َ 'اف بِ' ْ
'البَ ْي ِ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم بِ َم َّكةَ ،فَطَ' َ
َع ْنهُ َم''ا ،ق''ال" :قَ' ِد َم النَّبِ ُّي َ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ سورة األحزاب آية ."21 َو ْال َمرْ َو ِة ،ثُ َّم تَاَل لَقَ ْد َك َ
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کی''ا ،ان س''ے ابن ج''ریج نے بی''ان کی''ا کہ مجھے عم''رو بن دین''ار نے خ''بر دی ،کہ''ا
کہ میں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے سنا ،آپ نے کہا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم جب مکہ تش''ریف
الئے تو آپ نے بیت ہللا کا طواف کیا اور دو رکعت نماز پڑھی پھر صفا اور مروہ کی سعی کی۔ اس کے بعد عب''دہللا
رضی ہللا عنہ نے یہ آیت تالوت کی« لقد كان لكم في رسول هللا أسوة حسنة» تمہ''ارے ل''یے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔
حدیث نمبر1648 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُُ " :ك ْنتُ ْم
'كَ ر ِ ت أِل َنَ ِ
س ب ِْن َمالِ' ٍ اص ' ٌم ، ق''ال :قُ ْل ُ
َح' َّدثَنَا أَحْ َم ' ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ِ
ت ِم ْن َش' َعائِ ِر ْال َجا ِهلِيَّ ِة َحتَّى أَ ْن' َز َل هَّللا ُ :إِ َّن َّ
الص'فَا الص'فَا والم'روة ؟ ،ق'ال :نَ َع ْم ،أِل َنَّهَا َك'انَ ْ
الس' ْع َي بَي َْن َّ تَ ْك َرهُ َ
'ون َّ
ْت أَ ِو ا ْعتَ َم َر فَال ُجنَا َح َعلَ ْي ِه أَ ْن يَطَّ َّو َ
ف بِ ِه َما سورة البقرة آية .158 َو ْال َمرْ َوةَ ِم ْن َش َعائِ ِر هَّللا ِ فَ َم ْن َح َّج ْالبَي َ
ہم سے احمد بن محمد مروزی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خ''بر دی ،انہ''وں نے کہ''ا کہ
ہمیں عاصم احول نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ آپ ل''وگ ص''فا
اور مروہ کی سعی کو برا سمجھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا ،ہاں! کیونکہ یہ عہد جاہلیت کا ش''عار تھ''ا۔ یہ''اں ت''ک کہ
تعالی کی نش''انیاں ہیں۔ پس ج''و ک''وئی بیت ہللا ک''ا حج ی''ا عم''رہ
ٰ تعالی نے یہ آیت نازل فرما دی صفا اور مروہ ہللا
ٰ ہللا
کرے اس پر ان کی سعی کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 529
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1649 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا، 'ارَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم' ِ
'رو ب ِْن ِدينَ' ٍ
ي ْال ُم ْش''' ِر ِك َ
ين ص'''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ''' ِه َو َس'''لَّ َم ب'''البيت َوبَي َْن َّ
الص'''فَا والم'''روة لِي ِ
ُ'''ر َ قَ'''ا َل" :إِنَّ َما َس''' َعى َر ُس'''و ُل هَّللا ِ َ
سِ م ْثلَهُ.
ْتَ عطَا ًءَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ قُ َّوتَهُ" َزا َدْ ال ُح َم ْي ِديُّ َ ، ح َّدثَنَا ُس ْفيَ ُ
انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌوَ ، س ِمع ُ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کی''ا ،ان س''ے عم''رو بن دین''ار نے،
ان س''ے عط''اء بن ابی رب''اح نے اور ان س''ے عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے بیت ہللا کا طواف اور صفا مروہ کی سعی اس طرح کی کہ مشرکین کو آپ اپنی قوت دکھال س''کیں۔ حمی''دی
نے یہ اضافہ کیا ہے کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عم''رو بن دین''ار نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ میں نے
عطاء سے سنا اور انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے یہی حدیث سنی۔
حدیث نمبر1650 :
اس ِمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ُول هَّللا ِ
ك إِلَى َرس ِ
ت َذلِ َ
ت :فَ َش َك ْو ُ صفَا َو ْال َمرْ َو ِة ،قَالَ ْ
ت َواَل بَي َْن ال َّ ف بِ ْالبَ ْي ِ
ت َم َّكةَ َوأَنَا َحائِضٌ َولَ ْم أَطُ ْ ت" :قَ ِد ْم ُ أَنَّهَا قَالَ ْ
طه ُِري". ت َحتَّى تَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :ا ْف َعلِي َك َما يَ ْف َع ُل ْال َحاجُّ َ ،غ ْي َر أَ ْن اَل تَطُوفِي بِ ْالبَ ْي ِ
َ
www.islamicurdubooks.com 530
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال''ک رحمہ ہللا نے خ''بر دی ،انہیں عب''دالرحمٰ ن بن
قاسم نے ،انہیں ان کے باپ نے اور انہیں ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے انہوں نے فرمای''ا کہ میں مکہ
آئی تو اس وقت میں حائضہ تھی۔ اس لیے بیت ہللا کا طواف نہ کر سکی اور نہ صفا مروہ کی سعی۔ انہ''وں نے بی''ان
کیا کہ میں نے اس کی شکایت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کی تو آپ نے فرمایا کہ جس طرح دوسرے حاجی
کرتے ہیں تم بھی اسی طرح( ارکان حج) ادا کر لو ہاں بیت ہللا کا طواف پاک ہونے سے پہلے نہ کرنا۔
حدیث نمبر1651 :
بَ ، ح'' َّدثَنَاَ حبِيبٌ ْال ُم َعلِّ ُم،
ب ، قَا َل .ح َوقَا َل لِيَ خلِيفَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم هُ َو َوأَصْ َحابُهُ بِ ْال َحجِّ ، ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :أَهَ َّل النَّبِ ُّي َ
َع ْنَ عطَا ٍءَ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوطَ ْل َحةََ ،وقَ ِد َم َعلِ ٌّي ِم ْن ْاليَ َم ِن َو َم َعهُ هَ ْديٌ ،فَقَا َل :أَ ْهلَ ْل ُ
ت ْس َم َع أَ َح ٍد ِم ْنهُ ْم هَ ْد ٌ
ي َغ ْي َر النَّبِ ِّي َ َولَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَصْ َحابَهُ أَ ْن يَجْ َعلُوهَا' ُع ْم َرةً َويَطُوفُوا ،ثُ ّمَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَأ َ َم َر النَّبِ ُّي َ
بِ َما أَهَ َّل بِ ِه النَّبِ ُّي َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ق إِلَى ِمنًى َو َذ َك ُر أَ َح ِدنَا يَ ْقطُ 'رُ ،فَبَلَ ' َغ النَّبِ َّ
ي َ ان َم َعهُ ْالهَ ْديُ ،فَقَالُوا :نَ ْنطَلِ ُيُقَصِّ رُوا َويَ ِحلُّوا إِاَّل َم ْن َك َ
ت َعائِ َش'ةُ اض' ْ
تَ ،و َح َ ي أَل َحْ لَ ْل ُ
ْتَ ،ولَ' ْ'واَل أَ َّن َم ِعي ْالهَ' ْد َت َما أَ ْه' َدي ُ اس'تَ ْدبَرْ ُ
'ري َما ْ ت ِم ْن أَ ْم' ِ
َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :لَ ِو ا ْستَ ْقبَ ْل ُ
ت ب''البيت ،قَ''الَ ْ
ت :يَا َر ُس'و َل ت طَ''افَ ْ ك ُكلَّهَا َغ ْي َر أَنَّهَا لَ ْم تَطُ ْ
ف بالبيت ،فَلَ َّما طَهُ' َر ْ ت ْال َمنَ ِ
اس َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،فَنَ َس َك ِ
َر ِ
ق بِ َحجٍّ ،فَأ َ َم َر َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي بَ ْك ٍر أَ ْن يَ ْخ ُر َج َم َعهَا إِلَى التَّ ْن ِع ِيم ،فَ''ا ْعتَ َم َر ْ
ت ون بِ َح َّج ٍة َو ُع ْم َر ٍة َوأَ ْنطَلِ ُ
هَّللا ِ ،تَ ْنطَلِقُ َ
بَ ْع َد ْال َحجِّ ".
مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا۔( دوسری سند) اور مجھ سے خلیفہ بن
ٰ ہم سے محمد بن
خیاط نے بیان کیا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حبیب معلم نے بیان کی''ا ،ان س''ے عط''اء بن
ابی رباح نے اور ان سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم اور آپ کے اص'حاب
نے حج کا احرام باندھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور طلحہ کے سوا اور کسی کے س''اتھ قرب''انی نہیں تھی ،علی
رضی ہللا عنہ یمن سے آئے تھے اور ان کے ساتھ بھی قربانی تھی۔ اس لیے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے حکم
دیا کہ( سب لوگ اپنے حج کے احرام کو) عمرہ کا کر لیں۔ پھر طواف اور سعی کے بع''د ب''ال ترش''وا لیں اور اح''رام
www.islamicurdubooks.com 531
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
م'نی میں
مستثنی ہیں جن کے ساتھ قربانی ہ'و۔ اس پ'ر ص'حابہ نے کہ'ا کہ ہم ٰ
ٰ کھول ڈالیں لیکن وہ لوگ اس حکم سے
اس طرح جائیں گے کہ ہمارے ذکر سے منی ٹپک رہی ہو۔ یہ بات جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو معلوم ہوئی
تو آپ نے فرمایا ،اگر مجھے پہلے معلوم ہوتا تو میں قربانی کا جانور ساتھ نہ التا اور جب قربانی کا جانور س''اتھ نہ
ہوتا تو میں بھی( عمرہ اور حج کے درمیان) احرام کھول ڈالتا اور عائش''ہ رض''ی ہللا عنہا( اس حج میں) حائض''ہ ہ''و
گئی تھیں۔ اس لیے انہوں نے بیت ہللا کہ طواف کے سوا اور دوسرے ارکان حج ادا کئے۔ پھر پاک ہو لیں ت''و ط''واف
بھی کیا۔ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے شکایت کی کہ آپ سب لوگ تو حج اور عمرہ دون''وں ک''ر کے
جا رہے ہیں لیکن میں نے صرف حج ہی کیا ہے۔ چنانچہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے عب''دالرحمٰ ن بن ابی بک''ر
کو حکم دیا کہ انہیں تنعیم لیے جائیں( اور وہاں سے عمرہ کا احرام باندھیں) اس طرح عائشہ رضی ہللا عنہا نے حج
کے بعد عمرہ کیا۔
حدیث نمبر1652 :
www.islamicurdubooks.com 532
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آئیں اور بنی خلف کے محل میں( جو بصرے میں تھا)ٹھہریں۔ انہوں نے بیان کی''ا کہ ان کی بہن( ام عطیہ رض''ی ہللا
عنہا) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ایک صحابی کے گھر میں تھیں۔ ان کے شوہر نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ بارہ جہاد ک''ئے تھے اور م''یری بہن چھ جہ''ادوں میں ان کے س''اتھ رہی تھیں۔ وہ بی''ان ک''رتی تھیں کہ
ہم( می'دان جن'گ میں) زخمی'وں کی م'رہم پ'ٹی ک'رتی تھیں اور مریض'وں کی تیم'ارداری ک'رتی تھی۔ م'یری بہن نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر ہمارے پاس چادر نہ ہو تو کیا کوئی حرج ہے اگر ہم عی''دگاہ ج''انے
کے لیے باہر نہ نکلیں؟ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اس کی سہیلی کو اپنی چادر اسے اڑھا دینی چاہئے
اور پھر مسلمانوں کی دعا اور نیک کاموں میں شرکت کرنا چاہئے۔ پھر جب امام عطیہ رض''ی ہللا عنہ''ا خ''ود بص''رہ
آئیں تو میں نے ان سے بھی یہی پوچھا یا یہ کہا کہ ہم نے ان سے پوچھا انہوں نے بیان کیا ام عطیہ رض''ی ہللا عنہ''ا
جب بھی رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ذکر کرتیں تو کہتیں میرے باپ آپ پ''ر ف''دا ہ''وں۔ ہ''اں ت''و میں نے ان س''ے
پوچھا ،کیا آپ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس طرح سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں م'یرے ب''اپ آپ پ'ر
فدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کنواری لڑکیاں اور پردہ والیاں بھی باہر نکلیں
یا یہ فرمایا کہ پردہ والی دوشیزائیں اور حائضہ عورتیں سب باہر نکلیں اور مسلمانوں کی دعا اور خ''یر کے ک''اموں
میں شرکت کریں۔ لیکن حائضہ عورتیں نماز کی جگہ س''ے ال''گ رہیں۔ میں نے کہ''ا اور حائض''ہ بھی نکلیں؟ انہ''وں
نے فرمایا کہ کیا حائضہ عورت عرف''ات اور فالں فالں جگہ نہیں ج''اتی ہیں؟( پھ''ر عی'دگاہ ہی ج''انے میں کی''ا ح''رج'
ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 533
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت بمكة أَهَ َّل النَّاسُ إِ َذا َرأَ ْوا ْال ِهاَل َل َولَ ْم تُ ِه'' َّل أَ ْن َ
ت ك إِ َذا ُك ْن َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ :رأَ ْيتُ َ ْج اِل ب ِْن ُع َم َر َر ِ َوقَا َل ُعبَ ْي ُد ب ُْن ُج َري ٍ
احلَتُهُ'. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ ِهلُّ َحتَّى تَ ْنبَ ِع َ
ث بِ ِه َر ِ ي َ َحتَّى يَ ْو َم التَّرْ ِويَ ِة ؟ ،فَقَا َل :لَ ْم أَ َر النَّبِ َّ
اور اسی طرح ہر ملک واال حاجی جو عم''رہ ک''ر کے مکہ رہ گی'ا ہ'و۔ اور عط''اء بن ابی رب''اح س'ے پوچھ'ا گی'ا ج'و
شخص مکہ ہی میں رہتا ہو وہ حج کے لیے لبیک کہے ت''و انہ''وں نے کہ''ا کہ ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا آٹھ''ویں ذی
الحجہ میں نماز ظہر پڑھنے کے بعد جب سواری پر اچھی طرح بیٹھ جاتے تو لبیک کہتے۔ عبدالملک بن ابی سلیمان
نے عطاء سے ،انہوں نے جابر رض''ی ہللا عنہ س''ے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ ہم حجتہ
الوداع میں مکہ آئے۔ پھر آٹھویں ذی الحجہ تک کے لیے ہم حالل ہو گئے۔ اور ( اس دن مکہ سے نکلتے ہوئے) جب
ہم نے مکہ کو اپنی پشت پر چھوڑا تو حج کا تلبیہ کہہ رہے تھے۔ ابوالزبیر نے جابر رض''ی ہللا عنہ س''ے ی''وں بی''ان
کیا کہ ہم نے بطحاء سے احرام باندھا تھا۔ اور عبید بن جریج نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ''ا کہ جب آپ مکہ
میں تھے تو میں نے دیکھا اور تم''ام لوگ''وں نے اح''رام چان''د دیکھ''تے ہی بان''دھ لی''ا تھ''ا لیکن آپ رض''ی ہللا عنہ نے
آٹھویں ذی الحجہ' سے پہلے احرام نہیں باندھا۔ آپ نے فرمای''ا کہ میں نے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و دیکھ''ا۔
منی جانے کو اونٹنی پر سوار نہ ہو جاتے احرام نہ باندھتے۔
جب تک آپ ٰ
ت أَنَ َ
س 'ع ، قَ''ا َلَ :س'أ َ ْل ُ انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ب ِْن ُرفَ ْي' ٍ ق اأْل َ ْز َر ُ
قَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ،أَي َْن َ
ص 'لَّى ُّ
الظ ْه' َر ت" :أَ ْخبِ''رْ نِي بِ َش ' ْي ٍء َعقَ ْلتَ 'هُ َع ِن النَّبِ ِّي َ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قُ ْل ُ
'كَ ر ِ
ب َْن َمالِ' ٍ
َ ْ ت :فَأَي َْن َ
َو ْال َعصْ َر يَ ْو َم التَّرْ ِويَ ِة ؟ قَا َل :بِ ِمنًى ،قُ ْل ُ
صلَّى ال َعصْ َر يَ ْو َم النَّ ْف ِر ؟ قَا َل :بِاأْل ْبطَ ِ
ح ،ثُ َّم قَ''ا َل :ا ْف َع''لْ َك َما يَ ْف َع' ُل
ك". أُ َم َرا ُؤ َ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا کہ ہم س'ے اس'حاق ازرق نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا کہ ہم س'ے س'فیان ث'وری نے
عبدالعزیز بن رفیع کے واسطے سے بیان کیا ،کہ''ا کہ میں نے انس بن مال''ک رض''ی ہللا عنہ س''ے پوچھ''ا کہ رس''ول
www.islamicurdubooks.com 534
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ظہ''ر اور عص''ر کی نم''از آٹھ''ویں ذی الحجہ' میں کہ''اں پ''ڑھی تھی؟ اگ''ر آپ ک''و ن''بی
منی میں۔ میں نے پوچھ''ا کہ ب''ارہویں
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یاد ہے تو مجھے بتائیے۔ انہوں نے جواب دیا کہ ٰ
تاریخ کو عصر کہاں پڑھی تھی؟ فرمایا کہ محصب میں۔ پھر انہوں نے فرمایا کہ جس ط''رح تمہ''ارے حک''ام ک''رتے
ہیں اسی طرح تم بھی کرو۔
حدیث نمبر1654 :
'انَ ، ح' َّدثَنَاأَبُو
يت أَنَسًا . ح و َح َّدثَنِي إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبَ' َ شَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ، لَقِ ُ َح َّدثَنَاَ علِ ٌّيَ ، س ِم َع أَبَا بَ ْك ِر ب َْن َعيَّا ٍ
ار ،فَقُ ْل ُ
ت: يت أَنَسًاَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َذا ِهبًا َعلَى ِح َم ٍ ت إِلَى ِمنًى يَ ْو َم التَّرْ ِويَ ِة فَلَقِ ُ بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ، قَا َلَ " :خ َرجْ ُ
صلِّي أُ َم َرا ُؤ َ
ك فَ َ
صلِّ ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم هَ َذا ْاليَ ْو َم ُّ
الظ ْه َر ؟ فَقَا َل :ا ْنظُرْ َحي ُ
ْث يُ َ أَي َْن َ
صلَّى النَّبِ ُّي َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے ابوبکر بن عی''اش س''ے س''نا کہ ہم س''ے عب''دالعزیز بن رفی''ع نے
بیان کیا ،کہا کہ میں انس رضی ہللا عنہ سے مال( دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا اور مجھ سے اس''ماعیل
بن ابان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا ،ان س'ے عب'دالعزیز نے کہ'ا کہ میں آٹھ'ویں ت'اریخ
'نی گی''ا ت''و وہ''اں انس رض''ی ہللا عنہ س''ے مال۔ وہ گ''دھی پ''ر س''وار ہ''و ک''ر ج''ا رہے تھے۔ میں نے پوچھ''ا ن''بی
کو م' ٰ
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس دن ظہر کی نماز کہاں پ''ڑھی تھی؟ انہ''وں نے فرمای''ا دیکھ''و جہ''اں تمہ''ارے ح''اکم
لوگ نماز پڑھیں وہیں تم بھی پڑھو۔
صالَ ِة بِ ِمنًى:
اب ال َّ
-84بَ ُ
باب :منی میں نماز پڑھنے کا بیان
www.islamicurdubooks.com 535
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1655 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِيُ عبَ ْي' ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب' ِد
ب ، أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
ص''''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ'''' ِه َو َس''''لَّ َم بِ ِمنًى َر ْك َعتَي ِْن"َ ،وأَبُو هَّللا ِ ب ِْن ُع َم'''' َرَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَ''''ا َلَ :
"ص''''لَّى َر ُس''''و ُل هَّللا ِ َ
بَ ْك ٍر و ُع َم ُر و ُع ْث َمانُ َ
ص ْدرًا ِم ْن ِخاَل فَتِ ِه.
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے یونس نے ابن ش''ہاب
سے خ''بر دی ،کہ''ا کہ مجھے عبی''دہللا بن عب'دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے اپ''نے ب''اپ س'ے خ''بر دی کہ رس''ول
منی میں دو رکعات پڑھیں اور ابوبکر اور عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا بھی ایس''ا ک''رتے رہے
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ٰ
اور عثمان رضی ہللا عنہ بھی خالفت کے شروع ایام میں( دو) ہی رکعت پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر1656 :
حدیث نمبر1657 :
شَ ، ع ْن إِ ْب' َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ عبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ يص'ةُ ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
َح' َّدثَنَا قَبِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َم َع أَبِي بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َر ْك َعتَي ِْن، ْت َم َع النَّبِ ِّي َصلَّي ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :
اللَّ ِه َر ِ
ان". ْت َحظِّي ِم ْن أَرْ بَ ٍع َر ْك َعتَ ِ
ان ُمتَقَبَّلَتَ ِ ق فَيَا لَي َ ت بِ ُك ُم ُّ
الط ُر ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم تَفَ َّرقَ ْ
َو َم َع ُع َم َر َر ِ
www.islamicurdubooks.com 536
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے ،ان سے اعمش نے ،ان س''ے اب''راہیم نخعی نے،
ان سے عبدالرحمٰ ن بن یزید نے اور ان سے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے بیان کیاکہ میں نے ن''بی ک''ریم ص''لی
منی میں دو رکعت نماز پڑھی اور ابوبکر رض''ی ہللا عنہ کے س''اتھ بھی دو ہی رکعت پ''ڑھی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ٰ
اور عمر رضی ہللا عنہ کے ساتھ بھی دو ہی رکعت ،لیکن پھ''ر ان کے بع''د تم میں اختالف ہ''و گی''ا ت''و ک''اش ان چ''ار
رکعتوں کے بدلے مجھ کو دو رکعات ہی نصیب ہوتیں جو( ہللا کے ہاں) قبول ہو جائیں۔
ص ْو ِم يَ ْو ِم َع َرفَةَ:
اب َ
-85بَ ُ
باب :عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر1658 :
ض' ِلَ ،ع ْن أُ ِّم ْتُ ع َم ْيرًاَ م ْولَى أُ ِّم ْالفَ ْ
الز ْه ِريِّ َ ، ح َّدثَنَاَ سالِ ٌم ، قَا َلَ :س ِمع ُ انَ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمت إِلَى النَّبِ ِّي َ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَبَ َع ْث ُ
ص ْو ِم النَّبِ ِّي َ
ك النَّاسُ يَ ْو َم َع َرفَةَ فِي َ ْالفَضْ ِلَ " ، ش َّ
ب فَ َش ِربَهُ".
بِ َش َرا ٍ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہری س''ے بی''ان کی''ا اور ان س''ے س''الم
ابوالنصر نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے ام فضل کے غالم عم''یر س''ے س''نا ،انہ''وں نے ام فض''ل رض''ی ہللا عنہ''ا س''ے
کہ عرفہ کے دن لوگوں کو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے روزے کے متعلق شک ہوا ،اس ل''یے میں نے آپ ک''و
پینے کے لیے کچھ بھیجا جسے آپ نے پی لیا۔
اب التَّ ْلبِيَ ِة َوالتَّ ْكبِي ِر إِ َذا َغ َدا ِمنْ ِمنًى إِلَى َع َرفَةَ:
-86بَ ُ
باب :صبح کے وقت منی سے عرفات جاتے ہوئے لبیک اور تکبیر کہنے کا بیان
www.islamicurdubooks.com 537
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1659 :
اح يَ ْو َم َع َرفَةَ:
اب التَّ ْه ِجي ِر ِبال َّر َو ِ
-87بَ ُ
باب :عرفہ کے دن گرمی میں دوپہر کو روانہ ہونا
حدیث نمبر1660 :
َّاج أَ ْن اَل ْ ب َع ْب' ُد ْال َملِ' ِ
'ك إِلَى ال َحج ِ بَ ، ع ْنَ سالِ ٍم ، قَا َلَ " :كتَ َ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص'ا َح ِع ْن' َد ت َّ
الش' ْمسُ فَ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َوأَنَا َم َعهُ يَ' ْ'و َم َع َرفَ'ةَ ِح َ
ين َزالَ ِ ف اب َْن ُع َم َر فِي ْال َحجِّ ،فَ َجا َء اب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
يُ َخالِ َ
ك يَا أَبَا َع ْب ِد ال 'رَّحْ َم ِن ؟ فَقَ''ا َل ال ' َّر َوا َح :إِ ْن ُك ْن َ
ت تُ ِري ُد َّاج ،فَ َخ َر َج َو َعلَ ْي ِه ِم ْل َحفَةٌ ُم َعصْ فَ َرةٌ ،فَقَا َلَ :ما لَ َ ُس َرا ِد ِ ْ
ق ال َحج ِ
يض َعلَى َر ْأ ِسي ثُ َّم أَ ْخ ُرجُ ،فَنَ ' َز َل َحتَّى َخ' َر َج ْال َحجَّا ُج
ال ُّسنَّةَ ،قَا َل :هَ ِذ ِه السَّا َعةَ ،قَا َل :نَ َع ْم ،قَا َل :فَأ َ ْن ِظرْ نِي َحتَّى أُفِ َ
'وف" ،فَ َج َع' َل يَ ْنظُ' ُر إِلَى َعبْ' ِد هَّللا ِ، ص' ِر ْال ُخ ْ
طبَ'ةََ ،وعَجِّ ِل ْال ُوقُ َ ت تُ ِري ُد ال ُّسنَّةَ فَا ْق ُ فَ َسا َر بَ ْينِي َوبَي َْن أَبِي ،فَقُ ْل ُ
ت إِ ْن ُك ْن َ
ق.
ص َد َ فَلَ َّما َرأَى َذلِ َ
ك َع ْب ُد هَّللا ِ ،قَا َلَ :
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی ،انہیں ابن شہاب نے اور ان سے سالم نے
بیان کیا کہ عبدالملک بن مروان نے حجاج بن یوسف کو لکھا کہ حج کے احکام میں عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا
کے خالف نہ کرے۔ سالم نے کہا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما ع''رفہ کے دن س''ورج ڈھل''تے ہی تش''ریف الئے
www.islamicurdubooks.com 538
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ آپ نے حجاج کے خیمہ کے پاس بلند آواز سے پک''ارا۔ حج''اج ب''اہر نکال اس کے ب''دن میں
ایک کسم میں رنگی ہوئی چادر تھی۔ اس نے پوچھا ابوعبدالرحمٰ ن! کیا بات ہے؟ آپ نے فرمایا اگر سنت کے مطابق
عمل چاہتے ہو تو جلدی اٹھ کر چل کھڑے ہو جاؤ۔ اس نے کہا کی''ا اس''ی وقت؟ عب''دہللا نے فرمای''ا کہ ہ''اں اس''ی وقت۔
حجاج' نے کہا کہ پھر تھوڑی سی مہلت دیجئیے کہ میں اپنے سر پر پانی ڈال لوں یعنی غسل کر لوں پھر نکلتا ہ''وں۔
اس کے بعد عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما( سواری سے) اتر گئے اور جب حجاج باہر آی''ا ت''و م''یرے اور والد( ابن
عم''ر) کے درمی''ان چل''نے لگ''ا ت''و میں نے کہ''ا کہ اگ''ر س''نت پ''ر عم''ل ک''ا ارادہ ہے ت''و خطبہ میں اختص''ار اور
وقوف( عرفات) میں جلدی کرنا۔ اس بات پر وہ عبدہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا کی ط''رف دیکھ''نے لگ''ا عب''دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ یہ سچ کہتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 539
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صالَتَ ْي ِن ِب َع َرفَةَ:
اب ا ْل َج ْم ِع بَ ْي َن ال َّ
-89بَ ُ
باب :عرفات میں دو نمازوں ( ظہر اور عصر ) کو مال کر پڑھنا
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما إِ َذا فَاتَ ْتهُ ال َّ
صاَل ةُ َم َع اإْل ِ َم ِام َج َم َع بَ ْينَهُ َما. َو َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کی اگر نماز امام کے ساتھ چھوٹ جاتی تو بھی جمع کرتے۔
حدیث نمبر1662 :
ْ'ر ف َع'ا َم نَ' َز َل بِ'اب ِْن ُّ
الزبَي ِ ب ،قَ'ا َل :أَ ْخبَ' َرنِي َس'الِ ٌم ،أَ َّن ْال َحجَّا َج ب َْن ي ُ
ُوس' َ ْثَ :ح َّدثَنِي ُعقَ ْيلٌَ ،ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َوقَال اللَّي ُ
ص ِر ا ْل ُخ ْطبَ ِة ِب َع َرفَةَ:
اب قَ ْ
-90بَ ُ
باب :میدان عرفات میں خطبہ مختصر دینا
www.islamicurdubooks.com 540
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1663 :
وف ِب َع َرفَةَ:
اب ا ْل ُوقُ ِ
-91بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 541
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1665 :
َح َّدثَنَا فَرْ َوةُ ب ُْن أَبِي ْال َم ْغ َرا ِءَ ، ح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْس ِه ٍرَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةَ ، قَا َل عُرْ َوةَُ " ك َ
ان النَّاسُ يَطُوفُ' َ
'ون فِي
ْطي ال َّر ُج' ُل ت ْال ُح ْمسُ يَحْ تَ ِس 'ب َ
ُون َعلَى النَّ ِ
اس يُع ِ تَ ،و َك''انَ ِسَ ،و ْال ُح ْمسُ قُ ' َريْشٌ َ ،و َما َولَ ' َد ْ ْال َجا ِهلِيَّ ِة ُع' َراةً إِاَّل ْال ُح ْم َ
'اف ب'البيت ْط' ِه ْال ُح ْمسُ طَ َ 'اب تَطُ ُ
'وف فِيهَ'ا ،فَ َم ْن لَ ْم يُع ِ ْطي ْال َم'رْ أَةُ ْال َم'رْ أَةَ الثِّيَ َ 'اب يَطُ ُ
'وف فِيهَ'اَ ،وتُع ِ ال َّرجُ' َل الثِّيَ َ
''''ع ،قَ''''ا َلَ :وأَ ْخبَ'''' َرنِي أَبِي،
تَ ،ويُفِيضُ ْال ُح ْمسُ ِم ْن َج ْم ٍاس ِم ْن َع َرفَ''''ا ٍ ''''ان يُفِيضُ َج َما َع'''' ةُ النَّ ِ عُرْ يَانً''''اَ ،و َك َ
'اض النَّاسُ س''ورة البق''رة آية ْث أَفَ' َ
س ثُ َّم أَفِيضُوا ِم ْن َحي ُ
ت فِي ْال ُح ْم ِض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَ َّن هَ ِذ ِه اآْل يَةَ نَ َزلَ ْ
َع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ُون ِم ْن َج ْم ٍع فَ ُدفِعُوا إِلَى َع َرفَا ٍ
ت". ،199قَا َلَ :كانُوا يُفِيض َ
ہم سے فروہ بن ابی المغراء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا ،ان سے ہشام بن عروہ
نے ،ان سے عروہ بن زبیر رضی ہللا عنہ نے کہا کہ حمس کے سوا بقیہ سب لوگ جاہلیت میں ننگے ہو ک''ر ط''واف
www.islamicurdubooks.com 542
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کرتے تھے ،حمس قریش اور اس کی آل اوالد کو کہتے تھے( ،اور بنی کنانہ وغیرہ ،جیسے خزاعہ) لوگوں کو( ہللا
کے واسطے) کپڑے دیا کرتے تھے۔( ق''ریش) کے م'رد دوس'رے م'ردوں ک'و ت'اکہ انہیں پہن ک'ر ط''واف ک''ر س'کیں
اور( قریش کی) عورتیں دوسری عورتوں کو تاکہ وہ انہیں پہن کر طواف ک''ر س''کیں ،اور جن ک''و ق''ریش ک''پڑا نہیں
دیتے وہ بیت ہللا کا طواف ننگے ہو کر کرتے۔ دوسرے سب لوگ تو عرفات سے واپس ہوتے لیکن قریش مزدلفہ ہی
سے( جو حرم میں تھا) واپس ہو جاتے۔ ہشام بن عروہ نے کہا کہ میرے باپ ع''روہ بن زب''یر نے مجھے ام المؤم''نین
عائشہ رضی ہللا عنہا سے خبر دی کہ یہ آیت ق''ریش کے ب''ارے میں ن''ازل ہ''وئی کہ پھ''ر تم بھی( ق''ریش) وہیں س''ے
واپس آؤ جہاں سے اور لوگ واپس آتے ہیں (یعنی عرفات سے ،سورۃ البقرہ) انہوں نے بیان کیا کہ قریش مزدلفہ ہی
سے لوٹ آتے تھے اس لیے انہیں بھی عرفات سے لوٹنے کا حکم ہوا۔
www.islamicurdubooks.com 543
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1668 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَجْ َم' ُع بَي َْن
انَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةَُ ، ع ْن نَافِ ٍع ، قَا َلَ " :ك َ
ب الَّ ِذي أَ َخ' َذهُ َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَيَ' ْد ُخ ُل فَيَ ْنتَفِضُ ب َو ْال ِع َشا ِء بِ َج ْم ٍعَ ،غ ْي' َر أَنَّهُ يَ ُم''رُّ بِ ِّ
الش' ْع ِ ْال َم ْغ ِر ِ
صلِّ َي بِ َج ْم ٍع"'. صلِّي َحتَّى يُ َ َويَتَ َوضَّأ ُ َواَل يُ َ
www.islamicurdubooks.com 544
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی بن اسماعیل نے بیان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے ج'ویریہ نے ن'افع س'ے بی'ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا
ٰ ہم سے
کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما مزدلفہ میں آ کر نماز مغ''رب اور عش''اء مال ک''ر ای''ک س''اتھ پڑھتے ،البتہ آپ اس
گھاٹی میں بھی مڑتے جہاں رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لممڑے تھے۔ وہ''اں آپ قض''ائے ح''اجت' ک''رتے پھ''ر وض''و
کرتے لیکن نماز نہ پڑھتے ،نماز آپ مزدلفہ میں آ کر پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر1669 :
سَ ،ع ْن أُ َسا َمةَ ب ِْن بَ م ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن أَبِي َحرْ َملَةََ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
ص 'لَّىت ،فَلَ َّما بَلَ ' َغ َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َع َرفَا ٍ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَنَّهُ قَا َلَ " :ر ِد ْف ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ َز ْي ٍدَ ر ِ
ض'أ َ ُو ُ
ض'و ًءا ْت َعلَ ْي' ِه ْال َو ُ
ض'و َء فَتَ َو َّ ون ْال ُم ْز َدلِفَ ِة أَنَا َخ فَبَ''ا َل ،ثُ َّم َج''ا َء فَ َ
ص'بَب ُ ْب اأْل َ ْي َس َر الَّ ِذي ُد َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ال ِّشع َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َحتَّى أَتَى
ب َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ الص'اَل ةُ أَ َما َم' َ
ك ،فَ' َر ِك َ الص'اَل ةُ يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،قَ''ا َلَّ : َخفِيفًا ،فَقُ ْل ُ
تَّ :
ف ْالفَضْ ُل َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َغ َداةَ َج ْم ٍع". ْال ُم ْز َدلِفَةَ فَ َ
صلَّى ،ثُ َّم َر ِد َ
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ،ان سے محمد بن حرملہ' نے ،ان سے
ابن عباس رضی ہللا عنہما کے غالم کریب نے اور ان سے اسامہ بن زید رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ میں عرف''ات س''ے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی سواری پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ مزدلفہ کے قریب بائیں
طرف جو گھاٹی پڑتی ہے جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم وہ''اں پہنچے ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اونٹ ک''و
بٹھایا پھر پیشاب کیا اور تشریف الئے تو میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم پ''ر وض''و ک''ا پ''انی ڈاال۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے ہلکا سا وضو کیا۔ میں نے کہا یا رسول ہللا! اور نماز؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ نم''از تمہ''ارے
آگے ہے۔ (یع''نی م''زدلفہ میں پ''ڑھی ج''ائے گی) پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''وار ہ''و گ''ئے جب م''زدلفہ میں آئے
تو( مغرب اور عشاء کی) نماز( مال کر)پڑھی۔ پھر مزدلفہ کی ص''بح( یع''نی دس''ویں ت''اریخ) ک''و رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم کی سواری کے پیچھے فضل بن عباس رضی ہللا عنہما سوار ہوئے۔
www.islamicurdubooks.com 545
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1670 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َع ْنْ الفَضْ ِل ، أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم لَ ْم قَا َلُ ك َريْبٌ : فَأ َ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
يَزَلْ يُلَبِّي َحتَّى بَلَ َغ ْال َج ْم َرةَ.
کریب نے کہا کہ مجھے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے فضل رض'ی ہللا عنہ کے ذریعہ س'ے خ'بر دی کہ ن'بی
ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم براب''ر لبی''ک کہ''تے رہے ت''اآنکہ جم''رہ عقبہ پ'ر پہنچ گ'ئے( اور وہ''اں آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے کنکریاں ماریں)۔
س ِكينَ ِة ِع ْن َد ا ِإلفَا َ
ض ِةَ ،وإِشَا َرتِ ِه إِلَ ْي ِه ْم ِبال َّ
س ْو ِط: سلَّ َم بِال َّ اب أَ ْم ِر النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -94بَ ُ
باب :عرفات سے لوٹتے وقت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا لوگوں کو سکون و اطمینان کی
ہدایت کرنا اور کوڑے سے اشارہ کرنا
حدیث نمبر1671 :
ب ،أَ ْخبَ َرنِيَ س'' ِعي ُد
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َمَ ، ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُس َو ْي ٍدَ ، ح َّدثَنِيَ ع ْمرُو ب ُْن أَبِي َع ْم ٍروَ م ْولَى ْال ُمطَّلِ ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَنَّهُ َدفَ َع َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم يَ' ْ'و َم ب ُْن ُجبَي ٍْرَ م ْولَى َوالِبَةَ ْال ُكوفِ ُّيَ ،ح َّدثَنِي اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ص ْوتًا لِإْل ِ بِ ِل ،فَأ َ َشا َر بِ َس ْو ِط ِه إِلَ ْي ِه ْمَ ،وقَ''ا َل:
ضرْ بًا َو َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َرا َءهُ زَجْ رًا َش ِديدًا َو َ
َع َرفَةَ ،فَ َس ِم َع النَّبِ ُّي َ
ض''عُوا أَ ْس'' َر ُعوا ِخاَل لَ ُك ْم ِم َن التَّ َخلُّ ِل بَ ْينَ ُك ْمَ ،وفَجَّرْ نَا
اع أَ ْو َ الس'' ِكينَ ِة ،فَ''إ ِ َّن ْالبِ'' َّر لَي َ
ْس بِاإْل ِ َ
يض'' ِ أَيُّهَا النَّاسُ َ ،علَ ْي ُك ْم بِ َّ
ِخاَل لَهُ َما بَ ْينَهُ َما".
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سوید نے بیان کی''ا ،کہ''ا مجھ س''ے مطلب کے
غالم عمرو بن ابی عمرو نے بیان کی''ا ،انہیں والیہ ک''وفی کے غالم س''عید بن جب''یر نے خ''بر دی ،ان س''ے عب''دہللا بن
عباس رضی ہللا عنما نے بیان کیا کہ عرفہ کے دن(میدان عرفات سے) وہ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے س'اتھ آ
رہے تھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پیچھے سخت شور( اونٹ ہانکنے کا)اور اونٹوں کی مار دھاڑ کی آواز
سنی تو آپ نے ان کی طرف اپنے کوڑے سے اشارہ کیا اور فرمای''ا کہ لوگ''و! آہس''تگی و وق''ار اپ''نے اوپ''ر الزم ک''ر
ل'''و( ،اونٹ'''وں ک'''و) ت'''یز دوڑان'''ا ک'''وئی نیکی نہیں ہے۔ ام'''ام بخ'''اری رحمہ ہللا فرم'''اتے ہیں کہ( س'''ورۃ البق'''رہ
www.islamicurdubooks.com 546
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
میں)« أوضعوا» کے معنی ریشہ دوانیاں کریں« ،خاللكم» کا معنی تمہارے بیچ میں ،اسی سے( س''ورۃ الکہ''ف) میں
آیا ہے« وفجرنا خاللهما» یعنی ان کے بیچ میں۔
صلَّى َولَ ْم يُ َ
صلِّ بَ ْينَهُ َما". صاَل ةُ ،فَ َ ان بَ ِعي َرهُ فِي َم ْن ِزلِ ِه ،ثُ َّم أُقِي َم ِ
ت ال َّ ب ،ثُ َّم أَنَا َخ ُكلُّ إِ ْن َس ٍ
ْال َم ْغ ِر َ
'ی بن عقبہ نے خ''بر دی ،انہیں
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س'ے ام''ام مال''ک نے کہ''ا ،انہیں موس' ٰ
کریب نے ،انہوں نے اسامہ بن زید رضی ہللا عنہما کو یہ کہتے سنا کہ میدان عرفات س''ے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم روانہ ہو کر گھاٹی میں اترے( جو مزدلفہ کے قریب ہے) وہاں پیشاب کیا ،پھر وضو کی''ا اور پ''ورا وض''و نہیں
کیا( خ''وب پ''انی نہیں بہای''ا ہلک''ا وض''و کی''ا) میں نے نم''از کے متعل''ق ع''رض کی ت''و فرمای''ا کہ نم''از آگے ہے۔ اب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم مزدلفہ تشریف الئے وہاں پھر وضو کیا اور پوری ط''رح کی''ا پھ''ر نم''از کی تکب''یر کہی گ''ئی
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی پھر ہر شخص نے اپنے اونٹ ڈیروں پر بٹھا دیئے پھر دوب''ارہ
نماز عشاء کے ل''یے تکب'یر کہی گ'ئی اور آپ ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے نم'از پ'ڑھی ،آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے ان
دونوں نمازوں کے درمیان کوئی( سنت یا نفل) نماز نہیں پڑھی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 547
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1673 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،قَ''ا َل:
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ
اح' َد ٍة ِم ْنهُ َما بِإِقَا َم' ٍةَ ،ولَ ْم ي َُس'بِّحْ بَ ْينَهُ َم''اَ ،واَل ب َو ْال ِع َشا ِء بِ َج ْم' ٍ
'ع ُك''لُّ َو ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَي َْن ْال َم ْغ ِر ِ
" َج َم َع النَّبِ ُّي َ
َعلَى إِ ْث ِر ُكلِّ َو ِ
اح َد ٍة ِم ْنهُ َما".
ہم سے آدم بن ابی العالء نے بی'ان کی'ا ،کہ'ا ہم س'ے ابن ابی ذئب نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے زہ'ری نے ان س'ے س'الم بن
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اور ان س''ے عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ م''زدلفہ میں ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مغرب اور عشاء ایک ساتھ مال کر پڑھیں تھیں ہر نماز الگ الگ تکبیر کے ساتھ نہ ان
دونوں کے درمیان کوئی نفل و سنت پڑھی تھی اور نہ ان کے بعد۔
حدیث نمبر1674 :
ت ، قَ''ا َل: ان ب ُْن بِاَل ٍلَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس' ِعي ٍد ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع' ِديُّ ب ُْن ثَ''ابِ ٍ
َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ' ٍدَ ، ح' َّدثَنَاُ س'لَ ْي َم ُ
اريُّ " ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َج َم َع ص ِ ُّوب اأْل َ ْن َ
ط ِم ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبُو أَي َ َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ ِزي َد ْال َخ ْ
www.islamicurdubooks.com 548
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1675 :
ْتَ ع ْب' َد ال'رَّحْ َم ِن ب َْن يَ ِزي َد ، يَقُ''ولَُ :ح َّجَ ع ْب' ُد َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ح َّدثَنَا أَبُو إِ ْس َحا َ
ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص'لَّى ك ،فَ''أ َ َم َر َر ُجاًل فَ''أ َ َّذ َن َوأَقَ''ا َم ،ثُ َّم َ
ان بِ ْال َعتَ َم' ِة أَ ْو قَ ِريبًا ِم ْن َذلِ' َ
ين اأْل َ َذ ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،فَأَتَ ْينَا ْال ُم ْز َدلِفَ'ةَ ِح َ
هَّللا َِ ر ِ
ك إِاَّل صلَّى بَ ْع َدهَا َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َد َعا بِ َع َشائِ ِه فَتَ َع َّشى ،ثُ َّم أَ َم َر أُ َرى فَأ َ َّذ َن َوأَقَ''ا َم ،قَ''ا َل َع ْم' رٌو :اَل أَ ْعلَ ُم َّ
الش ' َّ ب َو َ ْال َم ْغ ِر َ
ُص'لِّي هَ' ِذ ِه 'ان اَل ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َك' َ
ي َ طلَ َع ْالفَجْ رُ ،قَا َل" :إِ َّن النَّبِ َّ صلَّى ْال ِع َشا َء َر ْك َعتَي ِْن ،فَلَ َّما َ ِم ْن ُزهَي ٍْر ،ثُ َّم َ
ص'اَل ةُان تُ َح' َّواَل ِن َع ْن َو ْقتِ ِه َم''اَ ، ص'اَل تَ ِان ِم ْن هَ َذا ْاليَ ْو ِم" ،قَا َل َع ْب' ُد هَّللا ِ :هُ َما َ
صاَل ةَ فِي هَ َذا ْال َم َك ِ
السَّا َعةَ إِاَّل هَ ِذ ِه ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُهُ. غ ْالفَجْ رُ" ،قَا َلَ :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ب بَ ْع َد َما يَأْتِي النَّاسُ ْال ُم ْز َدلِفَةََ ،و ْالفَجْ ُر ِح َ
ين يَ ْب ُز ُ ْال َم ْغ ِر ِ
ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہیر نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ابواس' ٰ
'حق عم''رو بن عب''دہللا نے
بیان کیا ،کہا کہ میں نے عبدالرحمٰ ن بن یزید سے سنا کہ عبدہللا بن مسعود رض''ی ہللا عنہ نے حج کی''ا ،آپ کے س''اتھ
تقریبا ً عشاء کی اذان کے وقت ہم مزدلفہ میں بھی آئے ،آپ نے ایک شخص کو حکم دیا اس نے اذان اور تکب''یر کہی
اور آپ نے مغرب کی نماز پڑھی ،پھر دو رکعت( سنت) اور پڑھی اور ش''ام ک''ا کھان''ا منگ''وا ک''ر کھای''ا۔ م''یرا خی''ال
ہے( راوی ح''دیث زہ''یر ک''ا) کہ پھ''ر آپ نے حکم دی''ا اور اس ش''خص نے اذان دی اور تکب''یر کہی عم''رو(راوی
حدیث) نے کہا میں یہی سمجھتا ہوں کہ شک زہیر( عمرو کے شیخ) کو تھا ،اس کے بع''د عش''اء کی نم''از دو رکعت
پڑھی۔ جب صبح صادق ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس نماز( فجر) کو اس مق''ام اور اس
دن کے سوا اور کبھی اس وقت( طلوع فج''ر ہ''وتے ہی) نہیں پڑھتے تھے ،عب''دہللا بن مس''عود رض''ی ہللا عنہ نے یہ
بھی فرمایا کہ یہ صرف دو نمازیں( آج کے دن) اپنے معمولی وقت سے ہٹا دی جاتی ہیں۔ جب لوگ م''زدلفہ آتے ہیں
تو مغرب کی نماز( عشاء کے ساتھ مال کر) پڑھی جاتی ہے اور فجر کی نم'از طل'وع فج''ر کے س'اتھ ہی۔ انہ'وں نے
فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 549
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1676 :
ض' َي هَّللا ُ
انَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
ب ، قَا َلَ سالِ ٌمَ : و َك َ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يُونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ُون قَبْ'' َل أَ ْن ون ِع ْن َد ْال َم ْش َع ِر ْال َح َر ِام بِ ْال ُم ْز َدلِفَ ِة بِلَي ٍْل فَيَ ْذ ُكر َ
ُون هَّللا َ َما بَ َدا لَهُ ْم ،ثُ َّم يَرْ ِجع َ ض َعفَةَ أَ ْهلِ ِه ،فَيَقِفُ َ
َع ْنهُ َما يُقَ ِّد ُم َ
ك ،فَإ ِ َذا قَ ِد ُموا َر َم ْوا ْال َج ْم' َرةَ،صاَل ِة ْالفَجْ ِرَ ،و ِم ْنهُ ْم َم ْن يَ ْق َد ُم بَ ْع َد َذلِ َ
ف اإْل ِ َما ُم َوقَ ْب َل أَ ْن يَ ْدفَ َع ،فَ ِم ْنهُ ْم َم ْن يَ ْق َد ُم ِمنًى لِ َيَقِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". ك َرسُو ُل هَّللا ِ َ ص فِي أُولَئِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،يَقُولُ :أَرْ َخ َ ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ َو َك َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن یونس نے بی''ان کی''ا ،اور ان س''ے ابن ش''ہاب نے
ٰ ہم سے
بیان کیا کہ سالم نے کہا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا اپ''نے گھ''ر کے کم''زوروں ک''و پہلے ہی بھیج دی''ا ک''رتے
تھے اور وہ رات ہی میں مزدلفہ میں مش'عر ح'رام کے پ'اس آ ک'ر ٹھہ'رتے اور اپ'نی ط'اقت کے مط'ابق ہللا ک'ا ذک'ر
'نی فج''ر کی نم''از کے
(منی) آ ج''اتے تھے ،بعض ت''و م' ٰ
کرتے تھے ،پھر امام کے ٹھہرنے اور لوٹنے سے پہلے ہیٰ
منی پہنچتے تو کنکریاں مارتے اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما فرمایا
وقت پہنچتے اور بعض اس کے بعد ،جب ٰ
کرتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سب لوگوں کے لیے یہ اجازت دی ہے۔
حدیث نمبر1677 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا،
سَ ر ِ بَ ، ح' َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي' ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم' ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َح''رْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َج ْم ٍع بِلَي ٍْل".
قَا َل" :بَ َعثَنِي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے ای''وب س''ختیانی نے ،ان س''ے
عکرمہ نے اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے مجھے م''زدلفہ
منی روانہ کر دیا تھا۔
سے رات ہی میں ٰ
www.islamicurdubooks.com 550
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1678 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،يَقُ''ولُ" :أَنَا ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي يَ ِزي َدَ ، س ِم َع اب َْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ٌّيَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ض َعفَ ِة أَ ْهلِ ِه".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةَ ْال ُم ْز َدلِفَ ِة فِي َ
ِم َّم ْن قَ َّد َم النَّبِ ُّي َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھے عبی''دہللا بن ابی
یزی''د نے خ''بر دی ،انہ''وں نے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا ک''و یہ کہ''تے س''نا کہ میں ان لوگ''وں میں تھ''ا جنہیں ن''بی
منی بھیج دیا تھا۔
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے گھر کے کمزور لوگوں کے ساتھ مزدلفہ کی رات ہی میں ٰ
حدیث نمبر1679 :
ت لَ ْيلَ'ةَ َج ْم ٍ
'ع ْج ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا َِ م ْولَى أَ ْس َما َءَ ،ع ْن أَ ْس َما َء ، أَنَّهَا نَ َزلَ ْ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
ص'لَّ ْ
ت َس'ا َعةً ،ثُ َّم ت :اَل ،فَ َ 'اب ْالقَ َم' ُر ؟ قُ ْل ُ
ي ،هَ''لْ َغ' َ ت :يَا بُنَ َّ ت َس'ا َعةً ،ثُ َّم قَ''الَ ْ ص'لَّ ْ
صلِّي ،فَ َت تُ َِع ْن َد ْال ُم ْز َدلِفَ ِة ،فَقَا َم ْ
تت ْال َج ْم' َرةَ ،ثُ َّم َر َج َع ْ ت :فَ''ارْ تَ ِحلُوا ،فَارْ تَ َح ْلنَا َو َم َ
ض' ْينَا َحتَّى َر َم ِ اب ْالقَ َم' ُر ؟ قُ ْلت :نَ َع ْم ،قَ''الَ ْ
ي ،هَلْ َغ َ ت :يَا بُنَ َّ قَالَ ْ
ص'لَّى هَّللا ُ
ي" ،إِ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َت :يَا بُنَ َّت لَهَا :يَا هَ ْنتَ''اهَُ ،ما أُ َرانَا إِاَّل قَ' ْد َغلَّ ْس'نَا ،قَ''الَ ْ
ت الصُّ ْب َح فِي َم ْن ِزلِهَا ،فَقُ ْل ُ صلَّ ِفَ َ
لظع ُِن". َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ِذ َن لِ ُّ
یحیی بن سعید بن قطان نے ،ان سے ابن جریج نے بیان کی''ا کہ ان س''ے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،ان سے
اسماء کے غالم عبدہللا نے بیان کیا کہ ان سے اسماء بنت ابوبکر رضی ہللا عنہما نے کہ وہ رات ہی میں مزدلفہ پہنچ
گئیں اور کھڑی ہو کر نماز پڑھنے لگیں ،کچھ دیر تک نماز پڑھنے کے بع'د پوچھ'ا بی'ٹے! کی'ا چان''د ڈوب گی'ا؟ میں
نے کہا کہ نہیں ،اس لیے وہ دوبارہ' نماز پڑھنے لگیں کچھ دیر بعد پھر پوچھا کی'ا چان'د ڈوب گی'ا؟ میں نے کہ'ا ہ''اں،
انہوں نے کہا کہ اب آگے چلو( منی کو) چنانچہ ہم ان کے ساتھ آگے چلے ،وہ( منی میں) رمی جمرہ کرنے کے بعد
پھر واپس آ گئیں اور صبح کی نماز اپنے ڈیرے پر پڑھی میں نے کہا جناب! یہ کیا بات ہوئی کہ ہم نے اندھیرے ہی
میں نماز پڑھ لی۔ انہوں نے کہا بیٹے! رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے عورتوں کو اس کی اجازت دی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 551
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1680 :
ض ' َي هَّللا ُ
اس ' ِمَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ اس ِمَ ، ع ِنْ القَ ِ
انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن هُ َو اب ُْن ْالقَ ِ ير ، أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ت ثَقِيلَةً ثَ ْبطَةً فَأ َ ِذ َن لَهَا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةَ َج ْم ٍعَ ،و َكانَ ْ
ي َ ت َس ْو َدةُ النَّبِ َّت" :ا ْستَأْ َذنَ َْع ْنهَا ،قَالَ ْ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو سفیان ثوری نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ ہم س''ے عب''دالرحمٰ ن بن قاس''م نے
بی'ان کی'ا ،ان س'ے قاس'م نے اور ان س'ے عائش'ہ رض'ی ہللا عنہ'ا نے کہ ام المؤم'نین س'ودہ رض'ی ہللا عنہ'ا نے ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے مزدلفہ کی رات عام لوگوں سے پہلے روانہ ہونے کی اجازت چاہی آپ رضی ہللا عنہا
بھاری بھر کم بدن کی عورت تھیں تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں اس کی اجازت دے دی۔
حدیث نمبر1681 :
ت" :نَ َز ْلنَا
ض'' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ َح'' َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح'' َّدثَنَا أَ ْفلَ ُح ب ُْن ُح َميْ'' ٍدَ ، ع ْنْ القَ ِ
اس'' ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َش''ةََ ر ِ
ت ا ْم' َرأَةً بَ ِطيئَ'ةً فَ''أ َ ِذ َن لَهَا ط َم ِة النَّ ِ
اسَ ،و َك''انَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ْو َدةُ أَ ْن تَ ْدفَ َع قَ ْب َل َح ْ
ي َ ت النَّبِ َّْال ُم ْز َدلِفَةَ ،فَا ْستَأْ َذنَ ِ
ص'لَّى هَّللا ُ ت َر ُس'و َل هَّللا ِ َ اس'تَأْ َذ ْن ُ اسَ ،وأَقَ ْمنَا َحتَّى أَصْ بَحْ نَا نَحْ ُن ،ثُ َّم َدفَ ْعنَا بِ َد ْف ِع' ِه فَأَل َ ْن أَ ُك' َ
'ون ْ ط َم ِة النَّ ِ ت قَ ْب َل َح ْ فَ َدفَ َع ْ
ي ِم ْن َم ْفر ٍ
ُوح بِ ِه". ت َس ْو َدةُ أَ َحبُّ إِلَ َّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َما ا ْستَأْ َذنَ ْ
ہم سے ابونعیم نے بی'ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س'ے افلح بن حمی''د نے ،ان س'ے قاس'م بن محم'د نے اور ان س'ے
عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہجب ہم نے مزدلفہ میں قیام کیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے سودہ رضی ہللا عنہ''ا
کو لوگوں کے اژدہام سے پہلے روانہ ہونے کی اج''ازت دے دی تھیں ،وہ بھ''اری بھ''ر کم ب''دن کی خ''اتون تھیں ،اس
لیے آپ نے اجازت' دے دی چن'انچہ وہ اژدہ'ام س'ے پہلے روانہ ہ'و گ'ئیں۔ لیکن ہم وہیں ٹھہ'رے رہے اور ص'بح ک'و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ گ''ئے اگ''ر میں بھی س''ودہ رض''ی ہللا عنہ''ا کی ط''رح آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے
اجازت لیتی تو مجھ کو تمام خوشی کی چیزوں میں یہ بہت ہی پسند ہوتا۔
www.islamicurdubooks.com 552
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1683 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َر َجا ٍءَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َرائِي ُلَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
قَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن يَ ِزي َد ، قَ''ا َلَ :خ َرجْ نَا َم' َعَ ع ْب' ِد
ان َوإِقَا َم ٍة َو ْال َع َشا ُء بَ ْينَهُ َما ،ثُ َّم
صاَل ٍة َوحْ َدهَا بِأ َ َذ ٍ صلَّى ال َّ
صاَل تَي ِْن ُك َّل َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ إِلَى مكة ،ثُ َّم قَ ِد ْمنَا َج ْمعًا ،فَ َ
هَّللا َِ ر ِ
ص''لَّى ين طَلَ َع ْالفَجْ رُ ،قَائِ ٌل يَقُولُ :طَلَ َع ْالفَجْ رَُ ،وقَائِ ٌل يَقُولُ :لَ ْم يَ ْ
طلُ ِع ْالفَجْ رُ ،ثُ َّم قَا َل :إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ صلَّى ْالفَجْ َر ِح َ
َ
ب َو ْال ِع َش'ا َء ،فَاَل يَ ْق' َد ُم النَّاسُ 'ان ْال َم ْغ' ِ
'ر َ صاَل تَي ِْن ح ُِّولَتَا َع ْن َو ْقتِ ِه َما فِي هَ' َذا ْال َم َك' ِ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن هَاتَي ِْن ال َّ
ين أَفَ َ
'اض اآْل َن 'ؤ ِمنِ َ ف َحتَّى أَ ْسفَ َر ،ثُ َّم قَ''ا َل :لَ ْ'و أَ َّن أَ ِم'ي َر ْال ُم ْصاَل ةَ ْالفَجْ ِر هَ ِذ ِه السَّا َعةَ" ،ثُ َّم َوقَ ََج ْمعًا َحتَّى يُ ْعتِ ُموا َو َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَلَ ْم يَ 'زَلْ يُلَبِّي َحتَّى َر َمى َج ْم' َرةَ ْال َعقَبَ ' ِة ان أَ ْس َر َع أَ ْم َد ْف ُع ُع ْث َم َ
ان َر ِ اب ال ُّسنَّةَ ،فَ َما أَ ْد ِري أَقَ ْولُهُ َك َ
ص َأَ َ
يَ ْو َم النَّحْ ِر.
ٰ
ابواسحق نے ،ان س''ے عب''دالرحمٰ ن ہم سے عبدہللا بن رجاء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسرائیل نے بیان کیا ،ان سے
بن یزید نے کہ ہم عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ کے ساتھ مکہ کی طرف نکلے( حج شروع کیا) پھر جب ہم مزدلفہ
آئے تو آپ نے دو نمازیں( اس طرح ایک ساتھ) پڑھیں کہ ہر نماز ایک الگ اذان اور ایک الگ اقامت کے ساتھ تھی
www.islamicurdubooks.com 553
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور رات کا کھانا دونوں کے درمیان میں کھایا ،پھر طلوع صبح کے ساتھ ہی آپ نے نماز فجر پڑھی ،کوئی کہتا تھا
کہ ابھی صبح صادق نہیں ہوئی اور کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ ہ''و گ''ئی۔ اس کے بع''د عب''دہللا بن مس''عود رض''ی ہللا
عنہ نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تھا یہ دونوں نمازیں اس مقام سے ہٹا دی گئیں ہیں ،یع''نی
مغرب اور عشاء ،مزدلفہ میں اس وقت داخل ہوں کہ اندھیرا ہو جائے اور فجر کی نماز اس وقت۔ پھر عبدہللا اج''الے
تک وہیں مزدلفہ میں ٹھہرے رہے اور کہا کہ اگر امیرالمؤمنین عثمان رضی ہللا عنہ اس وقت چلیں ت''و یہ س''نت کے
مطابق ہو گا۔( حدیث کے راوی عبدالرحمٰ ن بن یزید نے کہا) میں نہیں کہہ س''کتا کہ یہ الف''اظ ان کی زب''ان س''ے پہلے
نکلے یا عثمان رضی ہللا عنہ کی روانگی پہلے شروع ہوئی ،آپ دسویں تاریخ ت'ک جم'رہ' عقبہ کی رمی ت'ک براب'ر
لبیک پکارتے رہے۔
www.islamicurdubooks.com 554
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ْي ِر:
اف فِي ال َّ
اال ْرتِ َد ِ اب التَّ ْلبِيَ ِة َوالتَّ ْكبِي ِر َغ َداةَ النَّ ْح ِرِ ،ح َ
ين يَ ْر ِمي ا ْل َج ْم َرةََ ،و ِ -101بَ ُ
باب :دسویں تاریخ کو صبح تک تکبیر اور لبیک کہتے رہنا جمرہ عقبہ کی رمی تک اور چلتے
ہوئے ( سواری پر کسی کو ) اپنے پیچھے بٹھا لینا
حدیث نمبر1685 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا" ،أَ ّن ك ب ُْن َم ْخلَ' ٍد ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج' َري ٍ
ْجَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ ضحَّا ُ َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍم ال َّ
ف ْالفَضْ َل ،فَأ َ ْخبَ َر ْالفَضْ ُل أَنَّهُ لَ ْم يَ َزلْ يُلَبِّي َحتَّى َر َمى ْال َج ْم َرةَ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَرْ َد َ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیان کیا ،انہیں ابن جریج نے خبر دی ،انہیں عطاء نے ،انہیں ابن عباس رضی
ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( مزدلفہ سے لوٹتے وقت) فضل( بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا) ک''و
اپنے پیچھے سوار کرایا تھا۔ فضل رضی ہللا عنہ نے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم رمی جمرہ' تک برابر
لبیک پکارتے رہے۔
www.islamicurdubooks.com 555
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض َي هَّللا ُ
سَ ر ِ ُور ، أَ ْخبَ َرنَا النَّضْ ُر ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَا أَبُو َج ْم َرةَ ، قَا َلَ " :سأ َ ْل ُ
ت اب َْن َعبَّا ٍ ق ب ُْن َم ْنص ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ي ،فَقَ'ا َل :فِيهَا َج' ُزو ٌر أَ ْو بَقَ' َرةٌ أَ ْو َش'اةٌ أَ ْو ِش'رْ ٌ
ك فِي َد ٍم ،قَ'ا َل: َع ْنهُ َما َع ِن ْال ُم ْت َع ِة ،فَأ َ َم َرنِي بِهَاَ ،و َس'أ َ ْلتُهُ َع ِن ْالهَ' ْد ِ
س
ْت اب َْن َعبَّا ٍ 'ام َك''أ َ َّن إِ ْن َس'انًا يُنَ''ا ِدي َحجٌّ َم ْب'رُو ٌر َو ُم ْت َع' ةٌ ُمتَقَبَّلَ'ةٌ ،فَ''أَتَي ُ
ْت فِي ْال َمنَ' ِ
ت ،فَ' َرأَي ُ
َو َكأ َ َّن نَاسًا َك ِرهُوهَا فَنِ ْم ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" ،قَ''ا َلَ :وقَ'ا َل آ َد ُمَ و َو ْهبُ ب ُْن
اس' ِم َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما فَ َح َّد ْثتُهُ ،فَقَ'ا َل :هَّللا ُ أَ ْكبَ'رُُ ،س'نَّةُ أَبِي ْالقَ ِ
َر ِ
يرَ و ُغ ْن َد ٌرَ : ع ْن ُش ْعبَةَُ ، ع ْم َرةٌ ُمتَقَبَّلَةٌ َو َحجٌّ َم ْبرُورٌ".
َج ِر ٍ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،انہیں نضر بن شمیل نے خبر دی ،انہیں شعبہ نے خبر دی ،ان سے اب''وجمرہ
نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے تمت''ع کے ب''ارے میں پوچھ''ا ت''و آپ نے مجھے اس کے
کرنے کا حکم دیا ،پھر میں نے قربانی کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ تمتع میں ایک اونٹ ،ی''ا ای''ک گ''ائے ی''ا
ایک بکری( کی قربانی واجب ہے) یا کسی قربانی( اونٹ ،یا گائے بھینس کی) میں ش''ریک ہ''و ج''ائے ،اب''وجمرہ نے
کہا کہ بعض لوگ تمتع کو ناپسندیدہ قرار دیتے تھے۔ پھ''ر میں س''ویا ت''و میں نے خ''واب میں دیکھ''ا کہ ای''ک ش''خص
پکار رہا ہے یہ حج مبرور ہے اور یہ مقبول تمتع ہے۔ اب میں ابن عباس رضی ہللا عنہما کی خدمت میں حاض'ر ہ'وا
اور ان سے خواب کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا :ہللا اکبر! یہ تو ابوالقاسم صلی ہللا علیہ وسلم کی س''نت ہے۔ کہ''ا کہ
وہب بن جریر اور غندر نے شعبہ کے حوالہ سے یوں نقل کیا ہے« عمرة متقبل''ة ،وحج م''برور»( اس میں عم''رہ ک''ا
ذکر پہلے ہے یعنی یہ عمرہ مقبول اور حج مبرور ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 556
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ب ا ْلبُد ِ
ْن: اب ُر ُكو ِ
-103بَ ُ
باب :قربانی کے جانور پر سوار ہونا ( جائز ہے )
ت ُجنُوبُهَا فَ ُكلُ''وا
اف فَ'إ ِ َذا َو َجبَ ْ لِقَ ْولِ ِهَ :و ْالبُ ْد َن َج َع ْلنَاهَا لَ ُك ْم ِم ْن َش َعائِ ِر هَّللا ِ لَ ُك ْم فِيهَا َخ ْي ٌر فَ ْاذ ُكرُوا ا ْس َم هَّللا ِ َعلَ ْيهَا َ
ص' َو َّ
ُون 36لَ ْن يَنَ''ا َل هَّللا َ لُحُو ُمهَا َوال ِد َما ُؤهَا َولَ ِك ْن
ك َس' َّخرْ نَاهَا لَ ُك ْم لَ َعلَّ ُك ْم تَ ْش' ُكر َ ِم ْنهَا َوأَ ْ
ط ِع ُموا ْالقَانِ َع َو ْال ُم ْعتَ' َّر َك' َذلِ َ
ك َس َّخ َرهَا لَ ُك ْم لِتُ َكبِّرُوا هَّللا َ َعلَى َما هَ َدا ُك ْم َوبَ ِّش ِر ْال ُمحْ ِسنِ َ
ين 37س''ورة الحج آية ،37-36 يَنَالُهُ التَّ ْق َوى ِم ْن ُك ْم َك َذلِ َ
الس'ائِلَُ ،و ْال ُم ْعتَ''رُّ :الَّ ِذي يَ ْعتَ''رُّ بِ ْالبُ' ْد ِن ِم ْن َغنِ ٍّي أَ ْو فَقِ' ٍ
'يرَ ،و َش' َعائِ ُر ت ْالبُ' ْد َن لِبُ' ْدنِهَاَ ،و ْالقَ''انِعَُّ :
قَ''ا َل ُم َجا ِه' ٌدُ :س' ِّميَ ِ
www.islamicurdubooks.com 557
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1689 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ" ،أَ َّن
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي' َرةََ ر ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى َر ُجاًل يَسُو ُ
ق بَ َدنَةً ،فَقَا َل :ارْ َك ْبهَا ،فَقَا َل :إِنَّهَا بَ َدنَةٌ ،فَقَ''ا َل :ارْ َك ْبهَ''ا ،قَ''ا َل :إِنَّهَا َرسُو َل هَّللا ِ َ
ك فِي الثَّالِثَ ِة أَ ْو فِي الثَّانِيَ ِة".
بَ َدنَةٌ ،قَا َل :ارْ َك ْبهَاَ ،و ْيلَ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س''ے ام''ام مال''ک نے خ''بر دی ،انہیں ابوالزن''اد نے ،انہیں اع''رج اور
انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک شخص کو قرب''انی ک''ا ج''انور لے ج''اتے
دیکھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر سوار ہو جا۔ اس شخص نے کہا کہ یہ تو قربانی کا جانور ہے،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر سوار ہو جانا۔ اس نے کہا کہ یہ تو قربانی کا جانور ہے تو آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے پھر فرمایا افسوس! سوار بھی ہو جاؤ« ( ويلك» آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے) دوسری یا تیسری م''رتبہ
فرمایا۔
حدیث نمبر1690 :
www.islamicurdubooks.com 558
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 559
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کے لیے( از سر نو آٹھویں ذی الحجہ کو احرام باندھیں) ایسا شخص اگر قربانی نہ پ''ائے ت''و تین دن کے روزے حج
ہی کے دنوں میں اور سات دن کے روزے گھر واپس آ کر رکھے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مکہ پہنچے تو
سب سے پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے طواف کیا پھر حج''ر اس''ود ک'و بوس'ہ دی''ا ،تین چک'روں میں آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے رمل کیا اور باقی چار میں معمولی رفتار سے چلے ،پھر بیت ہللا کا طواف پورا ک''ر کے مق''ام اب''راہیم
کے پاس دو رکعت نماز پڑھی سالم پھیر کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم صفا پہاڑی کی ط''رف آئے اور ص''فا اور م''روہ
کی سعی بھی سات چکروں میں پوری کی۔ جن چیزوں کو( احرام کی وجہ سے اپنے پر) ح''رام ک''ر لی''ا تھ''ا ان س''ے
اس وقت تک آپ صلی ہللا علیہ وسلم حالل نہیں ہوئے جب ت'ک حج بھی پ''ورا نہ ک''ر لی''ا اور ی'وم النحر( دس''ویں ذی
الحجہ) میں قربانی کا جانور بھی ذبح نہ ک''ر لی''ا۔ پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم( مکہ واپس) آئے اور بیت ہللا ک''ا جب
طواف افاضہ کر لیا تو ہر وہ چیز آپ کے لیے حالل ہو گئی جو احرام کی وجہ سے حرام تھی جو ل''وگ اپ''نے س''اتھ
ہدی لے کر گئے تھے انہوں نے بھی اسی طرح کیا جیسے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا تھا۔
حدیث نمبر1692 :
'ال ُع ْم َر ِة إِلَى ْال َحجِّ ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم فِي تَ َمتُّ ِع' ِه بِ' ْ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا أَ ْخبَ َر ْتهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َو َع ْن عُرْ َوةَ ، أَ َّنَ عائِ َشةََ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ُول هَّللا ِ َ فَتَ َمتَّ َع النَّاسُ َم َعهُ بِ ِم ْث ِل الَّ ِذي أَ ْخبَ َرنِي َسالِ ٌمَ ،ع ِن اب ِْن ُع َم َر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن َرس ِ
عروہ سے روایت ہے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حج اور عمرہ ایک س''اتھ
کرنے کی خبر دی کہ اور لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا تھ''ا ،بالک''ل اس''ی ط''رح جیس''ے
مجھے سالم نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے اور انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے خبر دی تھی۔
ْي ِم َن الطَّ ِر ِ
يق: شت ََرى ا ْل َهد َ
اب َم ِن ا ْ
-105بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جس نے قربانی کا جانور راستے میں خریدا
www.islamicurdubooks.com 560
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1693 :
ض' َي هَّللا ُ 'انَ ، ح' َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، قَ''ا َل :قَ''ا َلَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح' َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم' ِ
ص ّد َع ْن البيت ،قَا َل :إِ ًذا أَ ْف َع ُل َك َما فَ َع َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وقَ''د َع ْنهُ ْمأِل َبِي ِه : أَقِ ْم فَإِنِّي اَل آ َمنُهَا أَ ْن َستُ َ
ْت َعلَى نَ ْف ِس'ي ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ سورة األحزاب آية ،21فَأَنَا أُ ْش ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ ْد أَ ْو َجب ُ ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ قَا َل هَّللا ُ :لَقَ ْد َك َ
'ال َحجِّ َو ْال ُع ْم' َر ِةَ ،وقَ''ا َلَ :ما َش'أْ ُن ْال َحجِّ
ان بِ ْالبَ ْي َدا ِء أَهَ َّل بِ' ْ ْال ُع ْم َرةَ ،فَأَهَ َّل بِ ْال ُع ْم َر ِة ِم َن ال َّد ِ
ار ،قَا َل :ثُ َّم َخ َر َج َحتَّى إِ َذا َك َ
اح ٌد ،ثُ َّم ا ْشتَ َرى ْالهَ ْد َ
ي ِم ْن قُ َد ْي ٍد ،ثُ َّم قَ ِد َم فَطَ َ
اف لَهُ َما طَ َوافًا َو ِ
احدًا ،فَلَ ْم يَ ِح َّل َحتَّى َح َّل ِم ْنهُ َما َج ِميعًا". َو ْال ُع ْم َر ِة إِاَّل َو ِ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد نے بیان کیا ،ان سے ایوب نے ،ان سے نافع نے بیان کیا کہ عبی''دہللا
بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اپنے والد س''ے کہ''ا( جب وہ حج کے ل''یے نک''ل رہے تھے) کہ آپ نہ ج''ائیے
کیوں کہ میرا خیال ہے کہ( بدامنی کی وجہ سے) آپ کو بیت ہللا ت'ک پہنچ''نے س'ے روک دی''ا ج''ائے گ''ا۔ انہ''وں نے
'الی
فرمایا کہ پھر میں بھی وہی کام کروں گا جو( ایسے موقعہ پر) رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے کی''ا تھ''ا ہللا تع' ٰ
نے فرمایا ہے کہ تمہارے لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زن''دگی بہ''ترین نم''ونہ ہے میں اب تمہیں گ''واہ بنات''ا
ہوں کہ میں نے اپنے اوپر عمرہ واجب کر لیا ہے ،چنانچہ آپ نے عمرہ کا احرام باندھا ،انہوں نے بی'ان کی'ا کہ پھ'ر
آپ نکلے اور جب بیداء پہنچے تو حج اور عمرہ دونوں کا اح''رام بان''دھ لی''ا اور فرمای''ا کہ حج اور عم''رہ دون''وں ت'و
ایک ہی ہیں اس کے بعد قدید پہنچ کر ہدی خریدی پھر مکہ آ ک''ر دون''وں کے ل''یے ط''واف کی''ا اور درمی''ان میں نہیں
بلکہ دونوں سے ایک ہی ساتھ حالل ہوئے۔
www.islamicurdubooks.com 561
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور نافع نے کہا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب مدینہ سے قربانی کا جانور اپنے س'اتھ لے ک'ر ج'اتے ت'و ذو
الحلیفہ سے اسے ہار پہنا دیتے اور اشعار کر دیتے اس طرح کہ جب اونٹ اپنا منہ قبلہ کی طرف کئے بیٹھا ہوت'ا ت'و
اس کے داہنے کوہان میں نیزے سے زخم لگا دیتے۔
حدیث نمبر1696 :
www.islamicurdubooks.com 562
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1698 :
www.islamicurdubooks.com 563
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ش َعا ِر ا ْلبُد ِ
ْن: اب إِ ْ
-108بَ ُ
باب :قربانی کے جانور کا اشعار کرنا
ي َوأَ ْش َع َرهُ َوأَحْ َر َم بِ ْال ُع ْم َر ِة.
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْالهَ ْد َ َوقَا َل عُرْ َوةَُ :ع ْن ْال ِم ْس َو ِر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :قَلَّ َد النَّبِ ُّي َ
اور عروہ نے مسور سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ہ''دی ک''و ہ''ار پہنای''ا اور اس ک''ا اش''عار
کیا ،پھر عمرہ کے لیے احرام باندھا تھا۔
حدیث نمبر1699 :
ت" :فَتَ ْل ُ
ت قَاَل ئِ ' َد ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَا أَ ْفلَ ُح ب ُْن ُح َم ْي ٍدَ ، ع ْنْ القَ ِ
اس ِمَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ث بِهَا إِلَى ال''بيت َوأَقَ''ا َم بالمدين''ة ،فَ َما َح' ُر َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم أَ ْش' َع َرهَا َوقَلَّ َدهَا أَ ْو قَلَّ ْدتُهَا ،ثُ َّم بَ َع َ
ي النَّبِ ِّي َ
هَ ْد ِ
ان لَهُ ِحلٌّ".
َعلَ ْي ِه َش ْي ٌء َك َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے افلح بن حمید نے بیان کیا ،ان سے قاس''م نے اور ان س''ے
عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ہدی کے قالدے خود ب'ٹے تھے ،پھ'ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں اشعار کیا اور ہار پہنایا ،یا میں نے ہار پہنایا ،پھر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے بیت
ہللا کے لیے انہیں بھیج دیا اور خود مدینہ میں ٹھہر گئے لیکن کوئی بھی ایسی چیز آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ل''یے
حرام نہیں ہوئی جو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے حالل تھی۔
www.islamicurdubooks.com 564
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1700 :
www.islamicurdubooks.com 565
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے نعیم نے بیان کیا ،ان س''ے اعمش نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے اب''راہیم نے ،ان س''ے اس''ود نے اور ان س''ے عائش''ہ
رضی ہللا عنہا نے بی''ان کی'ا کہ ای'ک م'رتبہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے قرب''انی کے ل'یے( بیت ہللا) بکری''اں
بھیجی تھیں۔
حدیث نمبر1702 :
اح ِدَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح' َّدثَنَا إِ ْب' َرا ِهي ُمَ ، ع ِن اأْل َ ْس' َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَيُقَلِّ ُد ْال َغنَ َمَ ،ويُقِي ُم فِي أَ ْهلِ ِه َحاَل اًل ".
ت أَ ْفتِ ُل ْالقَاَل ئِ َد لِلنَّبِ ِّي َ
تُ " :ك ْن ُ
َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،ان سے عبدالواحد نے بیان کیا ،ان سے اعمش نے بیان کی''ا ،ان س''ے اب''راہیم نے ،ان
سے اسود نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے قربانی کے ج''انوروں
کے قالدہ خود بٹا کرتی تھی ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بکری کو بھی قالدہ پہنای''ا تھ''ا اور آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم خود اپنے گھر اس حال میں مقیم تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم حالل تھے۔
حدیث نمبر1703 :
'ير ، أَ ْخبَ َرنَاُ س ' ْفيَ ُ
ان، ص 'و ُر ب ُْن ْال ُم ْعتَ ِم' ِ
'ر . ح و َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ' ٍ َح' َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم' ِ
'انَ ، ح' َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ح' َّدثَنَاَ م ْن ُ
ت أَ ْفتِ ُل قَاَل ئِ َد ْال َغنَ ِم لِلنَّبِ ِّي َ
ص''لَّى ُورَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
تُ " :ك ْن ُ َع ْن َم ْنص ٍ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَيَ ْب َع ُ
ث بِهَا ،ثُ َّم يَ ْم ُك ُ
ث َحاَل اًل ".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،ان سے حماد نے بیان کیا ،ان سے منصور بن معتمر نے( دوسری س''ند) اور ہم س''ے
محمد بن کثیر نے بیان کی''ا ،انہیں س''فیان نے خ''بر دی ،انہیں منص''ور نے ،انہیں اب''راہیم نے ،انہیں اس''ود نے اور ان
سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بکری''وں کے قالدے خ''ود بٹ''ا ک''رتی
تھی ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم انہیں( بیت ہللا کے لیے) بھیج دیتے اور خود حالل ہی ہونے کی ح''الت میں اپ''نے
گھر ٹھہر رہتے۔
www.islamicurdubooks.com 566
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1704 :
ت" :فَتَ ْل ُ
ت لِهَ' ْد ِ
ي ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُءَ ، ع ْنَ عا ِم ٍرَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَ ْعنِي ْالقَاَل ئِ َد قَ ْب َل أَ ْن يُحْ ِر َم".
النَّبِ ِّي َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زکریا نے بیان کیا ،ان سے عامر نے ،ان س''ے مس''روق نے اور ان س''ے
عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ میں نے رسول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم کی قرب'انی کے ل'یے خ'ود قالدے ب'ٹے
ہیں۔ ان کی مراد احرام سے پہلے کے قالدوں سے تھی۔
www.islamicurdubooks.com 567
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1706 :
www.islamicurdubooks.com 568
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1707 :
يحَ ، ع ْنُ م َجا ِه'''' ٍدَ ، ع ْنَ عبْ'''' ِد ال''''رَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي لَ ْيلَى،
انَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي نَ ِج ٍ
يص''''ةَُ ، ح'''' َّدثَنَاُ س'''' ْفيَ ُ
َح'''' َّدثَنَا قَبِ َ
ق بِ ِجاَل ِل ْالبُ' ْد ِن الَّتِي نَ َح''رْ ُ
ت ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَ ْن أَتَ َ
ص' َّد َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :أَ َم َرنِي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنَ علِ ٍّيَ ر ِ
َوبِ ُجلُو ِدهَا"'.
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابن ابی نجیح نے ،ان س''ے مجاہ''د
لیلی نے اور ان سے علی رضی ہللا عنہ نے بیان کی'ا کہ مجھے رس'ول ہللا ص'لی ہللا
نے ،ان سے عبدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
علیہ وس'لم نے ان قرب'انی کے ج'انوروں کے جھ'ول اور ان کے چم'ڑے ک'و ص'دقہ ک'رنے ک'ا حکم دی'ا تھ'ا جن کی
قربانی میں نے کر دی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 569
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سال حج کا ارادہ کیا تو ان سے کہا گیا کہ لوگوں میں باہم قتل و خون ہونے واال ہے اور ہم کو خط''رہ' اس ک''ا ہے کہ
آپ کو( مفسد لوگ حج سے) روک دیں ،آپ نے جواب میں یہ آیت سنائی کہ تمہ''ارے ل''یے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔ اس وقت میں بھی وہی کام کروں گا جو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا تھ''ا۔
میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے اوپر عم''رہ واجب ک''ر لی''ا ہے ،پھ''ر جب آپ بی''داء کے ب''االئی حص''ہ ت''ک
پہنچے تو فرمایا کہ حج اور عمرہ تو ایک ہی ہے میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ عم''رہ کے س''اتھ میں نے حج ک''و بھی
جمع کر لیا ہے ،پھر آپ نے ایک ہدی بھی ساتھ لے لی جسے ہار پہنایا گیا تھا۔ آپ نے اسے خری''د لی''ا یہ''اں ت''ک کہ
آپ مکہ آئے تو بیت ہللا کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کی ،اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کیا جو چیزیں( اح''رام
کی وجہ سے ان پر) حرام تھیں ان میں سے کسی سے قربانی کے دن تک وہ حالل نہیں ہوئے ،پھر سر من''ڈوایا اور
قربانی کی وجہ یہ سمجھتے تھے کہ اپنا پہال طواف کر کے انہوں نے حج اور عمرہ دونوں کا ط''واف پ''ورا ک''ر لی''ا
ہے پھر آپ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 570
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کر نکلے تھے ،جب ہم مکہ کے قریب پہنچے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جن لوگوں کے س''اتھ
قربانی نہ ہو وہ جب طواف کر لیں اور صفا و مروہ کی سعی بھی کر لیں تو حالل ہ''و ج''ائیں گے ،عائش''ہ رض''ی ہللا
عنہا نے کہا کہ قربانی کے دن ہمارے گھر گائے کا گوشت الیا گی''ا ت''و میں نے کہ''ا کہ یہ کی''ا ہے؟( النے والے نے
یحیی نے کہ''ا کہ میں نے
ٰ بتالیا) کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے یہ قربانی کی ہے،
عمرہ کی یہ حدیث قاسم سے بیان کی انہوں نے کہا عمرہ نے یہ حدیث ٹھیک ٹھیک بیان کیا ہے۔
سلَّ َم بِ ِمنًى:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
اب النَّ ْح ِر فِي َم ْن َح ِر النَّبِ ِّي َ
-116بَ ُ
منی میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے جہاں نحر کیا وہاں نحر کرنا
بابٰ :
حدیث نمبر1710 :
ثَ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْن نَافِ ٍع" ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا َِ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ ق ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، س ِم َعَ خالِ َد ب َْن ْال َح ِ
ار ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". ان يَ ْن َح ُر فِي ْال َم ْن َح ِر" ،قَا َل ُعبَ ْي ُد هَّللا َِ :م ْن َح ِر َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ َع ْنهُ َك َ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ نے بیان کیا ،انہوں نے خالد بن حارث سے سنا ،کہا ہم سے عبی''دہللا بن عم''ر نے
بیان کیا ،ان سے نافع نے کہ عبدہللا رضی ہللا عنہ نحر کرنے کی جگہ نحر کرتے تھے ،عبیدہللا بن بتایا کہ مراد نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے نحر کرنے کی جگہ سے تھی۔
حدیث نمبر1711 :
اضَ ، ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍع" ، أَ َّن اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم'' َع ُحج ٍ
َّاج فِي ِه ُم آخ ِر اللَّي ِْلَ ،حتَّى يُ ْد َخ َل بِ ِه َم ْن َح ُر النَّبِ ِّي َ
ث بِهَ ْديِ ِه ِم ْن َج ْم ٍع ِم ْن ِان يَ ْب َع ُ
َع ْنهُ َما َك َ
ك"'.ْالحُرُّ َو ْال َم ْملُو ُ
'ی بن عقبہ نے بی''ان
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا ہم سے انس بن عیاض نے بیان کی''ا ،کہ''ا ہم س''ے موس' ٰ
'نی
کیا ،ان سے نافع نے کہ ابن عمر رضی ہللا عنہم''ا اپ''نی قرب''انی کے ج''انوروں ک''و م''زدلفہ س''ے آخ''ر رات میں م' ٰ
www.islamicurdubooks.com 571
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بھجوا دیتے ،یہ قربانیاں جن میں حاجی' لوگ نیز غالم اور آزاد دونوں طرح کے لوگ ہوتے ،اس مقام میں لے جاتے
جہاں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نحر کیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 572
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بٹھا کر نحر کر رہا تھا ،عبدہللا رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ اسے کھڑا کر اور باندھ دے ،پھر نحر کر کہ یہی رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت ہے۔ شعبہ نے یونس سے بیان کیا کہ مجھے زیادہ نے خبر دی۔
حدیث نمبر1714 :
"ص 'لَّى النَّبِ ُّي
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َلَ : سَ ر ُِّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةََ ، ع ْن أَنَ ٍ ارَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْن أَي َ َح َّدثَنَاَ س ْه ُل ب ُْن بَ َّك ٍ
احلَتَ'هُ ب َر ِ 'ات بِهَ''ا ،فَلَ َّما أَ ْ
ص 'بَ َح َر ِك َ الظ ْه َر بِ ْال َم ِدينَ ِة أَرْ بَعًاَ ،و ْال َعصْ َر بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة َر ْك َعتَي ِْن فَبَ' َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
َ
فَ َج َع َل يُهَلِّ ُل َويُ َسبِّحُ ،فَلَ َّما َعاَل َعلَى ْالبَ ْي َدا ِء لَبَّى بِ ِه َما َج ِميعًا ،فَلَ َّما َد َخ' َل َم َّكةَ أَ َم' َرهُ ْم أَ ْن يَ ِحلُّواَ ،ونَ َح' َر النَّبِ ُّي َ
ص'لَّى
ضحَّى بِ ْال َم ِدينَ ِة َك ْب َشي ِْن أَ ْملَ َحي ِْن أَ ْق َرنَي ِْن".
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِيَ ِد ِه َس ْب َع بُ ْد ٍن قِيَا ًماَ ،و َ
ہم سے سہل بن بکار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ،ان سے ایوب نے ،ان س''ے اب''وقالبہ نے اور ان
سے انس رضی ہللا عنہ نے کہ نبی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے ظہ'ر کی نم'از م'دینہ میں چ'ار رکعت پ'ڑھی اور
عصر کی ذو الحلیفہ میں دو رکعات۔ رات آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وہیں گزاری ،پھر جب صبح ہوئی تو آپ صلی
ہللا علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر تہلیل و تسبیح کرنے لگے۔ جب بیداء پہنچے تو آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے
دونوں( حج و عمرہ) کے لیے ایک ساتھ تلبیہ کہا ،جب مکہ پہنچے( اور عمرہ ادا کر لیا) تو صحابہ رض''ی ہللا عنہم
www.islamicurdubooks.com 573
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کو حکم دیا کہ حالل ہو جائیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے خود اپنے ہاتھ سے سات اونٹ کھڑے ک''ر کے نح''ر
کئے اور مدینہ میں دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھے ذبح کئے۔
حدیث نمبر1715 :
"ص 'لَّى
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َلَ :
'كَ ر ِ ُّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَ'ةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ' ٍ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْن أَي َ
ُ'لَ ،ع ْن ص' َر بِ' ِذي ْال ُحلَ ْيفَ' ِ'ة َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َع ْن أَي َ
ُّوبَ ،ع ْن َرج ٍ الظ ْه َر بِ ْال َم ِدينَ ِة أَرْ بَعً'اَ ،و ْال َع ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
النَّبِ ُّي َ
ت بِ' ِه ْالبَ ْي' َدا َء أَهَ' َّل
اس'تَ َو ْ
احلَتَ'هُ َحتَّى إِ َذا ْ ص'لَّى ُّ
الص' ْب َح ،ثُ َّم َر ِك َ
ب َر ِ 'ات َحتَّى أَ ْ
ص'بَ َح ،فَ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،ثُ َّم بَ' َ أَنَ ٍ
س َر ِ
بِ ُع ْم َر ٍة َو َح َّج ٍة".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ،ان س''ے ای''وب نے ،ان س''ے اب''وقالبہ
نے اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہر کی نم'از م'دینہ میں چ'ار
رکعت اور عصر کی ذو الحلیفہ میں دو رکعات پ''ڑھی تھیں۔ ای''وب نے ای''ک ش''خص کے واس''طہ س'ے ب''روایت انس
رضی ہللا عنہ کہا پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وہیں رات گزاری۔ صبح ہ''وئی ت''و فج''ر کی نم''از پ''ڑھی اور اپ''نی
اونٹنی پر سوار ہو گئے ،پھر جب مقام بیداء پہنچے تو عمرہ اور حج دونوں کا نام لے کر لبیک پکارا۔
www.islamicurdubooks.com 574
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَ ْن أَقُ''و َم َعلَى ْالبُ' ْد ِنَ ،واَل أُ ْع ِط َي
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :أَ َم َرنِي النَّبِ ُّي َ
ب ِْن أَبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْن َعلِ ٍّيَ ر ِ
َعلَ ْيهَا َش ْيئًا فِي ِج َزا َرتِهَا.
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی ،کہا مجھ کو ابن ابی نجیح نے خ''بر دی ،انہیں
لیلی نے اور ان سے علی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ
مجاہد نے ،انہیں عبدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
وسلم نے مجھے( قربانی کے اونٹوں کی دیکھ بھ''ال کے ل''یے) بھیج''ا۔ اس ل''یے میں نے ان کی دیکھ بھ''ال کی ،پھ''ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں نے ان کے گوشت تقسیم ک''ئے ،پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
مجھے حکم دیا تو میں نے ان کے جھول اور چمڑے بھی تقسیم کر دئیے۔ سفیان نے کہا کہ مجھ سے عب''دالکریم نے
لیلی نے اور ان س'ے علی رض''ی ہللا عنہ نے بی'ان کی''ا کہ
بیان کیا ،ان س'ے مجاہ''د نے ،ان س'ے عب''دالرحمٰ ن بن ابی ٰ
مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم نے حکم دی'ا تھ'ا کہ میں قرب'انی کے اونٹ'وں کی دیکھ بھ'ال ک'روں اور ان میں
سے کوئی چیز قصائی کی مزدوری میں نہ دوں۔
ق ِب ُجلُو ِد ا ْل َهد ِ
ْي: َص َّد ُ
اب يُت َ
-121بَ ُ
باب :قربانی کی کھال خیرات کر دی جائے گی
حدیث نمبر1717 :
'ر ِيم ْال َج' َز ِريُّ ،
ْج ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِيْ ال َح َس ' ُن ب ُْن ُم ْس 'لِ ٍمَ ، و َع ْب ' ُد ْال َك' ِ
َح' َّدثَنَاُ م َس ' َّد ٌدَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ِن اب ِْن ُج' َري ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ أَ ْخبَ' َرهُ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ أَ َّنُ م َجا ِهدًاأَ ْخبَ َرهُ َما ،أَ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي لَ ْيلَى أَ ْخبَ' َرهُ ،أَ َّنَ علِيًّاَ ر ِ
َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم أَ َم' َرهُ أَ ْن يَقُ''و َم َعلَى بُ ْدنِ' ِهَ ،وأَ ْن يَ ْق ِس' َم بُ ْدنَ'هُ ُكلَّهَا لُحُو َمهَا َو ُجلُو َدهَا َو ِجاَل لَهَ''اَ ،واَل يُع ِ
ْط َي فِي ِج َزا َرتِهَا
َش ْيئًا".
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا ،ان س''ے ابن ج''ریج نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا کہ ،ہم سے
مجھے حسن بن مسلم اور عبدالکریم جزری نے خبر دی کہ مجاہد نے ان دون''وں ک''و خ''بر دی ،انہیں عب''دالرحمٰ ن بن
لیلی نے خبر دی ،انہیں علی رضی ہللا عنہ نے خبر دی کہ نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے انہیں حکم دی'ا تھ'ا
ابی ٰ
www.islamicurdubooks.com 575
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی قربانی کے اونٹ'وں کی نگ'رانی ک'ریں اور یہ کہ آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم کے قرب'انی
کے جانوروں کی ہر چیز گوشت چمڑے اور جھول خیرات کر دیں اور قصائی کی مزدوری اس میں سے نہ دیں۔
ق بِ ِجالَ ِل ا ْلبُد ِ
ْن: اب يُتَ َ
ص َّد ُ -122بَ ُ
باب :قربانی کے جانوروں کے جھول بھی صدقہ کر دیے جائیں
حدیث نمبر1718 :
ْتُ م َجا ِه'''دًا ، يَقُ'''ولَُ :ح''' َّدثَنِي اب ُْن أَبِي لَ ْيلَى، ْف ب ُْن أَبِي ُس'''لَ ْي َم َ
ان ، قَ'''ا َلَ :س''' ِمع ُ َح''' َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح''' َّدثَنَاَ س'''ي ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ِمائَ'ةَ بَ َدنَ' ٍة فَ''أ َ َم َرنِي بِلُحُو ِمهَا فَقَ َس' ْمتُهَا ،ثُ َّم
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َح َّدثَهُ ،قَا َل" :أَ ْه َدى النَّبِ ُّي َ
أَ َّنَ علِيًّاَ ر ِ
أَ َم َرنِي بِ ِجاَل لِهَا فَقَ َس ْمتُهَا ،ثُ َّم بِ ُجلُو ِدهَا فَقَ َس ْمتُهَا".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،ان سے سیف بن ابی سلیمان نے بیان کیا ،کہا میں نے مجاہد سے سنا ،انہوں نے کہ''ا کہ
لیلی نے بی''ان کی''ا اور ان س''ے علی رض''ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
مجھ س''ے ابن ابی ٰ
وسلم نے( حجۃ الوداع کے موقع پر) سو اونٹ قربان کئے ،میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے حکم کے مط''ابق ان
کے گوشت بانٹ دئیے ،پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ان کے جھ''ول بھی تقس''یم ک''رنے ک''ا حکم دی''ا اور میں نے
انہیں بھی تقسیم کیا ،پھر چمڑے کے لیے حکم دیا اور میں نے انہیں بھی بانٹ دیا۔
www.islamicurdubooks.com 576
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رہنے والوں ،اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے اور پکار لوگوں میں حج کے واسطے
کہ آئیں تیری طرف پیدل اور سوار ہو کر ،دبلے پتلے اونٹوں پر ،چلے آتے راہوں دور دراز
سے کہ پہنچیں اپنے فائدوں کی جگہوں پر اور یاد کریں ہللا کا نام کئی دنوں میں جو مقرر ہیں ،
چوپائے جانوروں پر جو اس نے دیئے ہیں ،سو ان کو کھاؤ اور کھالؤ برے حال فقیر کو ،پھر
چاہئے کہ دور کریں اپنا میل کچیل اور پوری کریں اپنی نذریں اور طواف کریں اس قدیم گھر
( کعبہ ) کا ،یہ سن چکے اور جو کوئی ہللا کی عزت دی ہوئی چیزوں کی عزت کرے تو اس
کو اپنے مالک کے پاس بھالئی پہنچے گی ۔
(نوٹ :اس باب میں حدیث نہیں ہے)
حدیث نمبر1719 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا ،يَقُ''ولُ:
ْجَ ، ح َّدثَنَاَ عطَ''ا ٌءَ ، س' ِم َعَ ج''ابِ َر ب َْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ر ِ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلُ :كلُوا َوتَ َز َّو ُدوا ،فَأ َ َك ْلنَا
ص لَنَا النَّبِ ُّي َ
ث ِمنًى ،فَ َر َّخ َ
ق ثَاَل ِ " ُكنَّا اَل نَأْ ُك ُل ِم ْن لُح ِ
ُوم بُ ْدنِنَا فَ ْو َ
ت لِ َعطَا ٍء :أَقَا َل َحتَّى ِج ْئنَا ْال َم ِدينَةَ ،قَا َل :اَل .
َوتَ َز َّو ْدنَا" ،قُ ْل ُ
یحیی بن سعیدقطان نے ،ان سے ابن جریج نے ،ان سے عطاء نے ،انہ''وں نے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
'نی کے بع''د تین دن س''ے
جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے سنا ،انہوں نے فرمایا کہ ہم اپ''نی قرب''انی ک''ا گوش''ت م' ٰ
www.islamicurdubooks.com 577
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
زیادہ نہیں کھاتے تھے ،پھ''ر ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہمیں اج''ازت دے دی اور فرمای''ا کہ کھ''اؤ بھی اور
توشہ کے طور پر ساتھ بھی لے جاؤ ،چنانچہ ہم نے کھایا اور ساتھ بھی الئے۔ ابن ج''ریج نے کہ''ا کہ میں نے عط''اء
سے پوچھا کیا جابر رضی ہللا عنہ نے یہ بھی کہا تھا کہ یہاں ت''ک کہ ہم م''دینہ پہنچ گ''ئے ،انہ''وں نے کہ''ا نہیں ایس''ا
نہیں فرمایا۔'
حدیث نمبر1720 :
ت: ان ب ُْن بِاَل ٍل ، قَ'''ا َلَ :ح''' َّدثَنِي يَحْ يَى ، قَ'''ا َلَ :ح''' َّدثَ ْتنِيَ ع ْم''' َرةُ ، قَ'''الَ ْ َح''' َّدثَنَاَ خالِ''' ُد ب ُْن َم ْخلَ''' ٍدَ ، ح''' َّدثَنَاُ س'''لَ ْي َم ُ
ين ِم ْن ِذي ْالقَ ْع' َد ِة، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم لِ َخ ْم ٍ
س بَقِ َ ُول هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،تَقُولَُ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ ْتَ عائِ َشةَ َر ِ َس ِمع ُ
'افي إِ َذا طَ' َ َواَل نُ َرى إِاَّل ْال َح َّج َحتَّى إِ َذا َدنَ ْونَا ِم ْن َم َّكةَ أَ َم َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َم ْن لَ ْم يَ ُك ْن َم َع' هُ هَ' ْد ٌ
تَ :ما هَ َذا ؟ فَقِي َلَ :ذبَ َح النَّبِ ُّي ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا :فَ ُد ِخ َل َعلَ ْينَا يَ ْو َم النَّحْ ِر بِلَحْ ِم بَقَ ٍر ،فَقُ ْل ُ بالبيت ،ثُ َّم يَ ِحلُّ ،قَالَ ْ
ت َعائِ َشةُ َر ِ
ك بِ ْال َح ِدي ِ
ث َعلَى َوجْ ِه ِه. اس ِم ،فَقَا َل :أَتَ ْت َ
يث لِ ْلقَ ِ
ت هَ َذا ْال َح ِد َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن أَ ْز َو ِ
اج ِه" ،قَا َل يَحْ يَى :فَ َذ َكرْ ُ َ
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،ان سے سلیمان بن ہالل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے عمرہ نے بیان کیا ،کہا میں نے
عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا ،انہوں نے فرمایا کہ ہم مدینہ سے رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ نکلے ت''و
ذی قعدہ کے پانچ دن باقی رہ گئے تھے ،ہمارا ارادہ صرف حج ہی کا تھا ،پھر جب مکہ کے قریب پہنچے تو رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جن کے ساتھ ہدی نہ ہو وہ بیت ہللا ک''ا ط''واف ک''ر کے حالل ہ''و ج''ائیں۔ عائش''ہ
رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ پھر ہمارے پاس بقر عید کے دن گائے کا گوش''ت الی''ا گی''ا ت''و میں نے پوچھ''ا کہ یہ کی''ا
'یی بن
ہے؟ اس وقت معلوم ہوا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی ط''رف س''ے قرب''انی کی ہے۔ یح' ٰ
سعید نے کہا کہ میں نے اس حدیث کا قاسم بن محمد سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ عمرہ نے تم سے ٹھیک ٹھیک
حدیث بیان کر دی ہے۔( ہر دو اح''ادیث س''ے مقص''د ب''اب ظ''اہر ہے) کہ قرب''انی ک''ا گوش''ت کھ''انے اور بط''ور توش''ہ
رکھنے کی عام اجازت ہے ،خود قرآن مجید میں« فكلوا منها» کا صیغہ موجود ہے کہ اسے غرباء مس''اکین ک''و بھی
تقسیم کرو اور خود بھی کھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 578
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ح قَ ْب َل ا ْل َح ْل ِ
ق: اب َّ
الذ ْب ِ -125بَ ُ
باب :سر منڈوانے سے پہلے ذبح کرنا
حدیث نمبر1721 :
انَ ، ع ْنَ عطَ'''ا ٍءَ ، ع ِن اب ِْن ص'''و ُر ب ُْن َزا َذ َ بَ ، ح''' َّدثَنَا هُ َش''' ْي ٌم ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْن َُح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعبْ''' ِد هَّللا ِ ب ِْن َح ْو َش''' ٍ
ق قَ ْب َل أَ ْن يَ ْذبَ َح َونَحْ' ِو ِه ،فَقَ''ا َل :اَل َح' َر َج
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع َّم ْن َحلَ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلُ " :سئِ َل النَّبِ ُّي َ سَ ر ِ َعبَّا ٍ
اَل َح َر َج".
ہم سے محمد بن عبدہللا بن حوشب نے بیان کیا ،ان سے ہشیم بن بشیر نے بیان کی''ا ،انہیں منص''ور بن ذاذان نے خ''بر
دی ،انہیں عطا بن ابی رباح نے اور ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے بی''ان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا ج'و قرب''انی ک'ا ج''انور ذبح ک''رنے س'ے پہلے ہی س'ر من'ڈوا لے ،ت'و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کوئی قباحت نہیں ،کوئی قباحت نہیں۔( ترجمہ اور باب میں موافقت ظاہر ہے)۔
حدیث نمبر1722 :
ض' َي هَّللا ُ 'عَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ 'رَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد ْال َع ِز ِ
يز ب ِْن ُرفَ ْي' ٍ س ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو بَ ْك' ٍ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُ''ونُ َ
ت قَ ْب' َل أَ ْن أَ ْذبَ َح ؟
ت قَ ْب َل أَ ْن أَرْ ِم َي ؟ قَا َل :اَل َح' َر َج ،قَ''ا َلَ :حلَ ْق ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ " :زرْ ُ
َع ْنهُ َما ،قَا َل َر ُج ٌل لِلنَّبِ ِّي َ
َّازيُّ َ : ع ِن اب ِْن ُخثَي ٍْم، ت قَبْ'' َل أَ ْن أَرْ ِم َي ؟ قَ''ا َل :اَل َح'' َر َج"َ ،وقَ''ا َلَ عبْ'' ُد ال''ر ِ
َّح ِيم ال''ر ِ قَ''ا َل :اَل َح'' َر َج ،قَ''ا َلَ :ذبَحْ ُ
www.islamicurdubooks.com 579
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا ہم کو ابوبکر بن عیاش نے خبر دی ،انہیں عبدالعزیز بن رفیع نے ،انہیں عطا
بن ابی رباح نے اور انہیں ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا
کہ یا رسول ہللا! رمی سے پہلے میں نے طواف زیارت کر لیا ،ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ک''وئی
حرج نہیں ،پھر اس نے کہا اور ی''ا رس''ول ہللا! قرب''انی ک''رنے س''ے پہلے میں نے س''ر من''ڈوا لی''ا ،آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کوئی حرج نہیں ،پھر اس نے کہا اور قربانی کو رمی سے بھی پہلے کر لیا نبی کریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے پھر بھی یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔ اور عبدالرحیم رازی نے ابن خشیم سے بیان کیا ،کہا کہ عطاء نے
یح'یی نے کہ''ا کہ
ٰ خبر دی اور انہیں ابن عباس رضی ہللا عنہما نے نبی کریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم س'ے اور قاس''م بن
مجھ سے ابن خشیم نے بیان کیا ،ان سے عطاء نے ،ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم سے۔ عفان بن مسلم صغار نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ وہیب بن خالد سے روایت ہے کہ ابن خثیم نے بیان کیا،
ان سے سعید بن جبیر نے ،ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے نبی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وسلمس'ے۔ اور حم'اد نے
قیس بن سعد اور عباد بن منصور سے بیان کیا ،ان سے عط''اء نے اور ان س''ے ج''ابر رض''ی ہللا عنہ نے انہ''وں نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا۔
حدیث نمبر1723 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَ''ا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ت قَ ْب َل أَ ْن أَ ْن َح َر ؟ قَ''ا َل: ْت بَ ْع َد َما أَ ْم َسي ُ
ْت ؟ فَقَا َل :اَل َح َر َج ،قَا َلَ :حلَ ْق ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :ر َمي ُ
" ُسئِ َل النَّبِ ُّي َ
اَل َح َر َج".
عبداالعلی نے بیان کیا ،کہا ہم سے خالد نے بیان کیا ،ان سے عکرمہ
ٰ مثنی نے بیان کیا ،کہا ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے ای''ک آدمی نے مس''ئلہ
پوچھا کہ شام ہونے کے بعد میں نے رمی کی ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی ح''رج نہیں۔ س''ائل نے
کہا کہ قربانی کرنے سے پہلے میں نے سر منڈا لیا ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 580
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1724 :
ض َي بَ ، ع ْن أَبِي ُمو َسىَ ر ِ ق ب ِْن ِشهَا ٍ ار ِ ْس ب ِْن ُم ْسلِ ٍمَ ، ع ْن طَ ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبِيَ ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن قَي ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ت ؟ قُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،قَ''ا َل :بِ َما صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِء ،فَقَ''ا َل :أَ َح َججْ َ ُول هَّللا ِ َ
ت َعلَى َرس ِ هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَ ِد ْم ُ
الص'فَا'ف ب''البيت َوبِ َّ ت ،ا ْنطَلِ' ْق فَطُ' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َل :أَحْ َس' ْن َ ك بِإِهْاَل ٍل َكإِهْاَل ِل النَّبِ ِّي َ ت :لَبَّ ْي َ ت ؟ قُ ْل ُ أَ ْهلَ ْل َ
ت أُ ْفتِي بِ ِه النَّ َ
اس َحتَّى ِخاَل فَ ِة ُع َم'' َر ت َر ْأ ِسي ،ثُ َّم أَ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ْال َحجِّ فَ ُك ْن ُ ْت ا ْم َرأَةً ِم ْن نِ َسا ِء بَنِي قَ ْي ٍ
س فَفَلَ ْ والمروة ،ثُ َّم أَتَي ُ
ص'لَّى هَّللا ُ
ول هَّللا ِ َ ب هَّللا ِ ،فَإِنَّهُ يَأْ ُم ُرنَا بِالتَّ َم ِامَ ،وإِ ْن نَأْ ُخ' ْ
'ذ بِ ُس'نَّ ِة َر ُس' ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَ َذ َكرْ تُهُ لَهُ ،فَقَا َل :إِ ْن نَأْ ُخ ْذ بِ ِكتَا َِر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْم يَ ِح َّل َحتَّى بَلَ َغ ْالهَ ْد ُ
ي َم ِحلَّهُ". َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،فَإ ِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے میرے باپ عثم'ان نے خ'بر دی ،انہیں ش'عبہ نے ،انہیں قیس بن مس'لم نے،
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی
ٰ انہیں طارق بن شہاب نے اور ان سے
خدمت میں حاضر ہوا تو آپ بطحاء میں تھے۔(جو مکہ کے قریب ایک جگہ ہے) آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے پوچھ''ا
کیا تو نے حج کی نیت کی ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تو نے اح''رام کس
چیز کا باندھا ہے میں نے کہا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے اح''رام کی ط''رح بان''دھا ہے ،آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ تو نے اچھا کیا اب جا۔ چنانچہ( مکہ پہنچ کر) میں نے بیت ہللا کا طواف کیا اور صفا و م''روہ کی
سعی کی ،پھر میں بنو قیس کی ایک خاتون کے پاس آیا اور انہوں نے میرے سر کی جوئیں نکالی۔ اس کے بع''د میں
نے حج کی لبیک پکاری۔ اس کے بعد میں عمر رضی ہللا عنہ کے عہد خالفت تک اسی کا فت' ٰ
'وی دیت''ا رہ''ا پھ''ر جب
میں نے عمر رضی ہللا عنہ سے اس کا ذکر کیا تو آپ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ہمیں کتاب ہللا پر بھی عم''ل کرن''ا
چاہئے اور اس میں پورا کرنے کا حکم ہے ،پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت پ''ر بھی عم''ل کرن''ا چ''اہئے
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم قربانی سے پہلے حالل نہیں ہوئے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 581
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :اس کے متعلق جس نے احرام کے وقت سر کے بالوں کو جما لیا اور احرام کھولتے وقت
سر منڈوا لیا
حدیث نمبر1725 :
ت :يَا ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم ،أَنَّهَا قَ''الَ ْ
صةََ ر ِ كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ْنَ ح ْف َ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت هَ' ْديِي ،فَاَل ت َر ْأ ِس'يَ ،وقَلَّ ْد ُ ك ؟ قَا َل :إِنِّي لَبَّ ْد ُ
ت ِم ْن ُع ْم َرتِ َاس َحلُّوا بِ ُع ْم َر ٍةَ ،ولَ ْم تَحْ لِلْ أَ ْن َ ْ
َرسُو َل هَّللا َِ " ،ما َشأ ُن النَّ ِ
أَ ِحلُّ َحتَّى أَ ْن َح َر".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی ،انہیں نافع نے ،انہیں ابن عم''ر رض''ی ہللا
عنہما نے کہ حفصہ رضی ہللا عنہا نے عرض کی یا رسول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم کی'ا وجہ ہ'وئی کہ اور ل'وگ ت'و
عمرہ کر کے حالل ہو گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عم''رہ ک''ر لی''ا اور حالل نہ ہ''وئے؟ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اپنے سر کے بال جما لیے تھے اور قربانی کے گلے میں قالدہ پہنا ک''ر میں( اپ''نے
ساتھ) الیا ہوں ،اس لیے جب تک میں نحر نہ کر لوں گا میں احرام نہیں کھولوں گا۔
صي ِر ِع ْن َد ِ
اإل ْحالَ ِل: اب ا ْل َح ْل ِ
ق َوالتَّ ْق ِ -127بَ ُ
باب :احرام کھولتے وقت بال منڈوانا یا ترشوانا
حدیث نمبر1726 :
www.islamicurdubooks.com 582
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1727 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا ،أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْن نَ'افِ ٍعَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ين يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ قَا َل :اللَّهُ َّم ارْ َح ْم ْال ُم َحلِّقِ َ
ين ؟ ين ،قَالُواَ :و ْال ُمقَصِّ ِر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اللَّهُ َّم ارْ َح ْم ْال ُم َحلِّقِ َ
َ
ين َم' َّرةً أَ ْو
ْثَ : ح' َّدثَنِي نَ''افِ ٌعَ ، ر ِح َم هَّللا ُ ْال ُم َحلِّقِ َ'
ين" َوقَ''ا َل اللَّي ُ ين يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ؟ قَ''ا َلَ :و ْال ُمقَ ِّ
ص' ِر َ قَ''الُواَ :و ْال ُمقَ ِّ
ص' ِر َ
َم َّرتَي ِْن ،قَا َلَ :وقَا َلُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ : ح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، وقَا َل فِي الرَّابِ َع ِةَ :و ْال ُمقَصِّ ِر َ
ين.
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ،انہیں نافع نے ،انہیں عب''دہللا بن عم''ر رض''ی
ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا کی اے ہللا! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما! ص''حابہ رض'ی
ہللا عنہم نے ع''رض کی اور ک''تروانے وال''وں پ''ر؟ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اب بھی دع''ا کی اے ہللا س''ر
منڈوانے والوں پر رحم فرما! صحابہ رضی ہللا عنہم نے پھر عرض کی اور ک''تروانے وال''وں پ''ر؟ اب آپ ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا اور کتروانے والوں پر بھی ،لیث نے کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا ،ہللا نے سر منڈوانے والوں پر رحم کیا ایک یا دو مرتبہ ،انہوں نے بیان کیا کہ عبیدہللا نے کہ''ا
کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا کہ چوتھی مرتبہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای'ا تھ''ا کہ ک'تروانے وال'وں پ'ر
بھی۔
حدیث نمبر1728 :
''اعَ ، ع ْن أَبِي ُزرْ َع'' ةََ ، ع ْن أَبِي ْ
ض''ي ٍْلَ ، ح'' َّدثَنَاُ ع َم''ا َرةُ ب ُْن القَ ْعقَ ِ َح'' َّدثَنَاَ عيَّاشُ ب ُْن ْال َولِي ِدَ ، ح'' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ين ؟
ص' ِر َ ين ،قَ''الُواَ :ولِ ْل ُمقَ ِّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم" :اللَّهُ َّم ا ْغفِ''رْ لِ ْل ُم َحلِّقِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ين ؟ قَالَهَا ثَاَل ثًا ،قَا َلَ :ولِ ْل ُمقَصِّ ِر َ
ين". ين ،قَالُواَ :ولِ ْل ُمقَصِّ ِر َ
قَا َل :اللَّهُ َّم ا ْغفِرْ لِ ْل ُم َحلِّقِ َ
ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ،ان سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کی''ا ،ان
سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے دعا فرم''ائی اے ہللا!
سر منڈوانے والوں کی مغفرت فرما! صحابہ رضی ہللا عنہم نے عرض کیا اور کتروانے وال''وں کے ل''یے بھی( یہی
دعا فرمائیے) لیکن ن'بی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے اس م'رتبہ بھی یہی فرمای'ا اے ہللا! س''ر من'ڈوانے وال'وں کی
www.islamicurdubooks.com 583
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
مغفرت کر۔ پھر صحابہ رضی ہللا عنہم نے عرض کیا اور کتروانے والوں کی بھی! تیس'ری م'رتبہ ن'بی ک'ریم ص'لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اور کتروانے والوں کی بھی مغفرت فرما۔
حدیث نمبر1729 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ِد ب ِْن أَ ْس َما َءَ ، ح' َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَ'ةُ ب ُْن أَ ْس' َما َءَ ، ع ْن نَ'افِ ٍع ، أَ َّنَ عبْ' َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َر ، قَ'ا َلَ " :حلَ' َ
ق
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوطَائِفَةٌ ِم ْن أَصْ َحابِ ِهَ ،وقَ َّ
ص َر بَ ْع ُ
ضهُ ْم". النَّبِ ُّي َ
ہم سے عبدہللا بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ،کہا ہم سے جویریہ بن اسماء نے ،ان سے نافع نے کہ عب''دہللا بن عم''ر
رضی ہللا عنہما نے فرمایانبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور آپ صلی ہللا علیہ وس'لم کے بہت س'ے اص'حاب نے س'ر
منڈوایا تھا لیکن بعض نے کتروایا بھی تھا۔
حدیث نمبر1730 :
اويَ'ةََ ر ِ
ض' َي سَ ، ع ْنُ م َع ِ ْجَ ، ع ْنْ ال َح َس' ِن ب ِْن ُم ْس'لِ ٍمَ ، ع ْن طَ'ا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ِم ْشقَ ٍ
ص". ُول هَّللا ِ َ
ت َع ْن َرس ِ هَّللا ُ َع ْنهُ ْم ،قَا َل" :قَصَّرْ ُ
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،ان سے ابن جریج نے بیان کیا ،ان سے حسن بن مس''لم نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ط''اؤس
نے بیان کیا ،ان س'ے عب'دہللا بن عب'اس رض''ی ہللا عنہم'ا اور ان س'ے مع'اویہ رض'ی ہللا عنہ نے کہ میں نے رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے بال قینچی سے کاٹے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 584
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1731 :
وس 'ى ب ُْن ُع ْقبَ 'ةَ ، أَ ْخبَ ' َرنِيُ ك ' َريْبٌ َ ، ع ِن اب ِْن انَ ، ح' َّدثَنَاُ م َ 'رَ ، ح' َّدثَنَا فُ َ
ض ' ْي ُل ب ُْن ُس 'لَ ْي َم َ َح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك' ٍ
ص' َحابَهُ أَ ْن يَطُوفُ'وا ب'البيت َوبِ َّ
الص'فَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّكةَ أَ َم َر أَ ْض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :لَ َّما قَ ِد َم النَّبِ ُّي ََّاس َر ِ
َعب ٍ
والمروة ،ثُ َّم يَ ِحلُّوا َويَحْ لِقُوا' أَ ْو يُقَصِّ رُوا".
'ی بن عقبہ نے ،انہیں
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کی''ا ،ان س''ے فض''یل بن س''لیمان نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے موس' ٰ
ک''ریب نے خ''بر دی ،ان س''ے ابن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ''ا کہ جب ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم مکہ میں
تشریف الئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کو یہ حکم دیا کہ بیت ہللا کا ط''واف اور ص''فا و م''روہ کی
سعی کرنے کے بعد احرام کھول دیں پھر سر منڈوا لیں یا بال کتروا لیں۔
حدیث نمبر1732 :
www.islamicurdubooks.com 585
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا نے ،ان سے نافع نے کہ ابن عمر رضی
'نی ک''و آئے ،ان کی م''راد دس''ویں ت''اریخ س''ے تھی،
ہللا عنہما نے صرف ایک طواف الزیارۃ کیا پھر سویرے س''ے م' ٰ
عبدالرزاق نے اس حدیث کا رفع( رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تک) بھی کیا ہے۔ انہیں عبیدہللا نے خبر دی۔
حدیث نمبر1733 :
ج ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَبُو َس 'لَ َمةَ ب ُْن َع ْب' ِد َ
'ر ب ِْن َربِي َع' ةََ ، ع ِن اأْل ْع' َر ِ 'رَ ، ح' َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنَ ج ْعفَ' ِ َح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْي' ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم فَأَفَ ْ
ض'نَا يَ' ْ'و َم النَّحْ' ِر، ال'رَّحْ َم ِن ، أَ َّنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ
تَ " :ح َججْ نَا' َم' َع النَّبِ ِّي َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ِم ْنهَا َما ي ُِري ُد ال َّر ُج' ُل ِم ْن أَ ْهلِ' ِه ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،إِنَّهَا ص'فِيَّةُ ،فَ''أ َ َرا َد النَّبِ ُّي َ اض' ْ
ت َ فَ َح َ
اخ ُرجُ'''وا"َ ،وي ْ
ُ'''ذ َك ُر '''و َم النَّحْ''' ِر ،قَ'''ا َلْ : َح'''ائِضٌ ،قَ'''ا َلَ :حابِ َس'''تُنَا ِه َي ،قَ'''الُوا :يَا َر ُس'''و َل هَّللا ِ ،أَفَ َ
اض''' ْ
ت يَ ْ
صفِيَّةُ يَ ْو َم النَّحْ ِر. ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَفَا َ
ض ْ
ت َ اس ِمَ وعُرْ َوةََ واأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْن َعائِ َشةََ ر ِ
َع ْنْ القَ ِ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،ان سے لیث نے بیان کیا ،ان سے جعفر بن ربیعہ نے ،ان س''ے اع''رج نے انہ''وں
ٰ ہم سے
نے کہا کہ مجھ سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ ہم نے جب رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا تو دسویں تاریخ کو طواف الزیارۃ کیا لیکن صفیہ رضی ہللا عنہا حائض'ہ ہ'و
گئیں پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے وہی چاہا جو شوہر اپنی بیوی س'ے چاہت'ا ہے ،ت'و میں نے کہ'ا ی'ا
رسول ہللا! وہ حائضہ ہیں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر فرمای''ا کہ اس نے ت''و ہمیں روک دی''ا پھ''ر جب لوگ''وں
نے کہا کہ یا رسول ہللا! انہوں نے دسویں تاریخ کو طواف الزیارۃ کر لیا تھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا پھ''ر
چلے چلو۔ قاسم ،عروہ اور اسود سے بواسطہ ام المؤم''نین عائش''ہ ص'دیقہ رض'ی ہللا عنہ''ا روایت ہے کہ ام المؤم'نین
صفیہ رضی ہللا عنہا نے دسویں تاریخ کو طواف الزیارۃ کیا تھا۔
ق قَ ْب َل أَنْ يَ ْذبَ َح نَ ِ
اسيًا أَ ْو َجا ِهالً: سى أَ ْو َحلَ َ
اب إِ َذا َر َمى بَ ْع َد َما أَ ْم َ
-130بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 586
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
باب :کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے بھول کر یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈوا
لیا تو کیا حکم ہے ؟
حدیث نمبر1734 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ ّن سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَا اب ُْن طَا ُو ٍ
ْ
ير ،فَقَا َل :اَل َح َر َج". ْح َو ْال َح ْل ِ
ق َوال َّر ْم ِي َوالتَّ ْق ِد ِيم َوالتَّأ ِخ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قِي َل لَهُ :فِي ال َّذب ِ النَّبِ َّ
ي َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے وہیب نے بیان کیا ،ان سے ابن طاؤس نے بیان کی''ا ،ان س''ے ان کے
ٰ ہم سے
ب'اپ نے اور ان س'ے ابن عب'اس رض'ی ہللا عنہم'ا نے کہ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم س'ے قرب''انی ک'رنے ،س''ر
منڈانے ،رمی جم''ار ک''رنے اور ان س'ے آگے پیچھے ک''رنے کے ب'ارے میں دری''افت کی'ا گی'ا ت'و آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔
حدیث نمبر1735 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم''ا، َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ح' َّدثَنَاَ خالِ' ٌدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم' ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ت قَبْ'' َل أَ ْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُسْأ َ ُل يَ ْو َم النَّحْ ِر بِ ِمنًى ،فَيَقُولُ :اَل َح َر َج ،فَ َسأَلَهُ َر ُجلٌ ،فَقَا َلَ :حلَ ْق ُ
ان النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ " :ك َ
ْت بَ ْع َد َما أَ ْم َسي ُ
ْت ؟ فَقَا َل :اَل َح َر َج". أَ ْذبَ َح ؟ قَا َلْ :اذبَحْ َواَل َح َر َجَ ،وقَا َلَ :ر َمي ُ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،ان سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،ان سے خال''د نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عک''رمہ
م'نی میں مس''ائل
نے ،ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہم'ا نے کہ ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم س'ے ی'وم نح''ر میں ٰ
پوچھے جاتے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے جاتے کہ ک''وئی ح''رج نہیں ،ای''ک ش''خص نے پوچھ''ا تھ''ا کہ میں
نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈا لی'ا ہے ت'و آپ نے اس کے ج'واب میں بھی یہی فرمای'ا کہ ج'اؤ قرب'انی ک'ر ل'و
کوئی حرج نہیں اور اس نے یہ بھی پوچھا کہ میں نے کنکریاں شام ہونے کے بعد ہی مار لی ہیں ،تو بھی آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔
حدیث نمبر1737 :
يس'ى ب ِْن طَ ْل َح' ةَ،
'ريُّ َ ، ع ْنِ ع َ َح' َّدثَنَاَ س' ِعي ُد ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َس' ِعي ٍدَ ، ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اب ُْن ُج' َري ٍ
ْجَ ، ح' َّدثَنِيُّ
الز ْه' ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ يَ ْو َم النَّحْ'' ِر، ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َح َّدثَهُ" ،أَنَّهُ َش ِه َد النَّبِ َّ
ي َ أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َع ْم ِرو ب ِْن ْال َع ِ
اصَ ر ِ
ت قَ ْب َل أَ ْن
ت أَحْ ِسبُ أَ َّن َك َذا قَ ْب َل َك َذاَ ،حلَ ْق ُ
ت أَحْ ِسبُ أَ َّن َك َذا قَ ْب َل َك َذا ،ثُ َّم قَا َم آ َخرُ ،فَقَا َلُ :ك ْن ُ
فَقَا َم إِلَ ْي ِه َر ُجلٌ ،فَقَا َلُ :ك ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم :ا ْف َع''لْ َواَل َح' َر َج لَه َُّن ُكلِّ ِه َّن ،فَ َما ُس 'ئِ َل ت قَ ْب َل أَ ْن أَرْ ِم َي َوأَ ْشبَاهَ َذلِ َ
ك ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ أَ ْن َح َر نَ َحرْ ُ
يَ ْو َمئِ ٍذ َع ْن َش ْي ٍء إِاَّل قَا َل :ا ْف َعلْ َواَل َح َر َج".
www.islamicurdubooks.com 588
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان سے ان کے وال''د نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابن ج''ریج نے بی''ان کی''ا ،ان
ٰ ہم سے سعید بن
عیسی بن طلحہ نے اور ان س'ے عب'دہللا بن عم'رو بن الع''اص رض''ی ہللا عنہم'ا نے
ٰ سے زہری نے بیان کیا ،ان سے
منی میں خطبہ دے رہے تھے تو وہ وہاں موج''ود تھے۔ ای''ک
کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم دسویں تاریخ کو ٰ
شخص نے اس وقت کھڑے ہو کر پوچھا کہ میں اس خیال میں تھا کہ فالں کام فالں سے پہلے ہے پھر دوس''را کھ''ڑا
ہوا اور کہا کہ میرا خیال تھا کہ فالں کام فالں سے پہلے ہے ،چنانچہ میں نے قربانی س''ے پہلے س''ر من''ڈا لی''ا ،رمی
جمار سے پہلے قربانی کر لی ،اور مجھے اس میں شک ہوا۔ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اب کر ل''و۔
ان سب میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح کے دوسرے سواالت بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے کئے گ'ئے آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے ان سب کے جواب میں یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اب کر لو۔
حدیث نمبر1738 :
www.islamicurdubooks.com 589
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1739 :
ض َي انَ ، ح َّدثَنَاِ ع ْك ِر َمةَُ ، ع ِن اب ِْن َعب ٍ
َّاس َر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا فُ َ
ض ْي ُل ب ُْن َغ ْز َو َ
اس يَ' ْ'و َم النَّحْ' ِر ،فَقَ''ا َل :يَا أَيُّهَا النَّاسُ ،أَيُّ يَ' ْ'و ٍم هَ' َذا ؟، هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم َخطَ َ
ب النَّ َ
قَالُوا :يَ ْو ٌم َح َرا ٌم ،قَا َل :فَأَيُّ بَلَ ٍد هَ َذا ؟ ،قَالُوا :بَلَ ٌد َح َرا ٌم ،قَا َل :فَأَيُّ َشه ٍْر هَ َذا ؟ قَالُواَ :ش ْه ٌر َح َرا ٌم ،قَا َل :فَإ ِ َّن ِد َم''ا َء ُك ْم
ض ُك ْم َعلَ ْي ُك ْم َح َرا ٌم َكحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ' َذا فِي بَلَ' ِد ُك ْم هَ' َذا فِي َش'ه ِْر ُك ْم هَ' َذا ،فَأ َ َعا َدهَا ِم' َرارًا ،ثُ َّم َرفَ' َع َوأَ ْم َوالَ ُك ْم َوأَ ْع َرا َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما :فَ َوالَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه إِنَّهَا لَ َو ِ
صيَّتُهُ س َر ِ ت" ،قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ ت ،اللَّهُ َّم هَلْ بَلَّ ْغ ُ َر ْأ َسهُ ،فَقَا َل :اللَّهُ َّم هَلْ بَلَّ ْغ ُ
ْض.اب بَع ٍ ض ُك ْم ِرقَ َ ب ،اَل تَرْ ِجعُوا بَ ْع ِدي ُكفَّارًا يَضْ ِربُ بَ ْع ُ إِلَى أُ َّمتِ ِه ،فَ ْليُ ْبلِ ْ'غ ال َّشا ِه ُد ْال َغائِ َ
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان سے فضل بن غزوان نے
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے
بیان کیا ،ان سے عکرمہ نے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ دس''ویں ت''اریخ ک''و رس''ول
منی میں خطبہ دیا ،خطبہ میں آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے پوچھ''ا لوگ''و! آج ک''ون س''ا دن
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ٰ
ہے؟ لوگ بولے یہ حرمت کا دن ہے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر پوچھا اور یہ شہر کون سا ہے؟ لوگوں نے کہا
یہ حرمت کا شہر ہے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا یہ مہینہ ک''ون س''ا ہے؟ لوگ''وں نے کہ''ا یہ ح''رمت ک''ا مہینہ
ہے ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بس تمہارا خون تمہارے مال اور تمہاری ع''زت ای''ک دوس''رے پ''ر اس''ی
طرح حرام ہے جیس''ے اس دن کی ح''رمت ،اس ش''ہر اور اس مہینہ کی ح''رمت ہے ،اس کلمہ ک''و آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے کئی بار دہرایا اور پھر آسمان کی طرف سر اٹھا کر کہا اے ہللا! کیا میں نے( تیرا پیغام) پہنچ''ا دی''ا اے ہللا!
کیا میں نے پہنچا دیا۔ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے بتالیا کہ اس ذات کی قسم! جس کے ہ''اتھ میں م''یری ج''ان
ہے ن'''بی ک'''ریم ص'''لی ہللا علیہ وس'''لم کی یہ وص'''یت اپ'''نی تم'''ام امت کے ل'''یے ہے ،لہٰ''' ذا حاضر(اور ج'''اننے
والے) غائب( اور ناواقف لوگوں کو ہللا کا پیغام) پہنچا دیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا دیکھو م''یرے بع''د
ایک دوسرے کی گردن مار کر کافر نہ بن جانا۔
www.islamicurdubooks.com 590
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1740 :
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َرَ ، ح َّدثَنَاُ ش' ْعبَةُ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ ع ْم' رٌو ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتَ ج''ابِ َر ب َْن َز ْي' ٍد ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْت اب َْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ بِ َع َرفَا ٍ
ت"تَابَ َعهُ اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْنَ ع ْم ٍرو. ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :س ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ َّاس َر ِ
َعب ٍ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،ہم سے شعبہ نے بی''ان کی''ا ،کہ''ا کہ مجھے عم''رو نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ میں نے
جابر بن زید سے سنا ،انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا ،آپ رض''ی ہللا عنہم''ا نے بتالی''ا
کہ میدان عرفات میں رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''ا خطبہ میں نے خ''ود س''نا تھ''ا۔ اس کی مت''ابعت ابن ع''یینہ نے
عمرو سے کی ہے۔
حدیث نمبر1741 :
ين ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ' ُد ال 'رَّحْ َم ِن ب ُْن َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َعا ِم ٍرَ ، ح َّدثَنَا قُ َّرةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِس ِ
ير َ
ض ُل فِي نَ ْف ِسي ِم ْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنُ ح َم ْي ُد ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ع ْن أَبِي بَ ْك' َرةََ ر ِ
ض ' َي أَبِي بَ ْك َرةََ ، ع ْن أَبِي بَ ْك َرةََ و َر ُج ٌل أَ ْف َ
ُون أَيُّ يَ' ْ'و ٍم هَ' َذا ؟ ،قُ ْلنَ''ا :هَّللا ُ َو َر ُس'ولُهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ' ْ'و َم النَّحْ' ِر ،قَ''ا َل :أَتَ' ْدر َ
هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :خطَبَنَا النَّبِ ُّي َ
ْس يَ ْو َم النَّحْ ِر ؟ ،قُ ْلنَا :بَلَى ،قَا َل :أَيُّ َشه ٍْر هَ َذا ؟ قُ ْلنَ''ا :هَّللا ُ
ت َحتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ َسيُ َس ِّمي ِه بِ َغي ِْر ا ْس ِم ِه ،قَا َل :أَلَي َ
أَ ْعلَ ُم ،فَ َس َك َ
ْس ُذو ْال َح َّج ِة ،قُ ْلنَ''ا :بَلَى ،قَ''ا َل :أَيُّ بَلَ' ٍد هَ' َذا،
اس' ِم ِه ،فَقَ''ا َل :أَلَي َ
ت َحتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ َسيُ َس ِّمي ِه بِ َغي ِْر ْ
َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم ،فَ َس َك َ
ت بِ ْالبَ ْل َد ِة ْال َح' َر ِام ؟ ،قُ ْلنَ''ا :بَلَى ،قَ''ا َل:
ت َحتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ َسيُ َس ِّمي ِه بِ َغي ِْر ا ْس ِم ِه ،قَا َل :أَلَ ْي َس ْ
قُ ْلنَا :هَّللا ُ َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم ،فَ َس َك َ
فَإ ِ َّن ِد َما َء ُك ْم َوأَ ْم َوالَ ُك ْم َعلَ ْي ُك ْم َح َرا ٌم َكحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا فِي َشه ِْر ُك ْم هَ َذا فِي بَلَ ِد ُك ْم هَ َذا إِلَى يَ ْو ِم تَ ْلقَ ْو َن َربَّ ُك ْم ،أَاَل هَ''لْ
ب فَ'رُبَّ ُمبَلَّ ٍغ أَ ْو َعى ِم ْن َس'ا ِم ٍع ،فَاَل تَرْ ِج ُع''وا بَ ْع' ِدي ُكفَّارًا
ت ،قَالُوا :نَ َع ْم ،قَا َل :اللَّهُ َّم ا ْشهَ ْد ،فَ ْليُبَلِّ ْغ ال َّشا ِه ُد ْال َغائِ َبَلَّ ْغ ُ
ْض".
اب بَع ٍ ض ُك ْم ِرقَ َ يَضْ ِربُ بَ ْع ُ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعامر نے بیان کیا ،ان س''ے ق''رہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے محم''د بن
سیرین نے کہا کہ مجھے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکرہ نے اور ایک اور شخص نے جو میرے نزدی''ک عب''دالرحمٰ ن س''ے
بھی افضل ہے یعنی حمید بن عبدالرحمٰ ن نے خبر دی کہ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے بتالیا کہ نبی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ
منی میں خطبہ سنایا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا لوگو! معلوم ہے آج یہ کون سا دن
وسلم نے دسویں تاریخ کو ٰ
www.islamicurdubooks.com 591
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہے؟ ہم نے عرض کی ہللا اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس پر خاموش ہو گئے اور ہم
نے سمجھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس دن کا کوئی اور ن''ام رکھیں گے لیکن آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا:
کیا یہ قربانی کا دن نہیں۔ ہم بولے ہاں ضرور ہے ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے پوچھ''ا یہ مہینہ ک''ون س''ا ہے؟ ہم
نے کہا ہللا اور اس کے رسول زیادہ جانتے لیے۔ آپ اس مرتبہ بھی خاموش ہو گئے اور ہمیں خیال ہوا کہ آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم اس مہینہ کا نام کوئی اور ن''ام رکھیں گے ،لیکن آپ نے فرمای''ا کی''ا یہ ذی الحجہ ک''ا مہینہ نہیں ہے؟ ہم
بولے کیوں نہیں ،پھ''ر آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے پوچھ''ا یہ ش''ہر ک''ون س''ا ہے؟ ہم نے ع''رض کی ہللا اور اس کے
رس''ول بہ''تر ج''انتے ہیں ،اس م''رتبہ بھی آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم اس ط''رح خ''اموش ہ''و گ''ئے کہ ہم نے س''مجھا کہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کا ک'وئی اور ن'ام رکھیں گے ،لیکن آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای'ا کہ یہ ح'رمت ک'ا
شہر نہیں ہے؟ ہم نے عرض کی کیوں نہیں ضرور ہے ،اس کے بعد آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ارش''اد فرمای''ا بس
تمہارا خون اور تمہارے مال تم پر اسی طرح حرام ہیں جیس''ے اس دن کی ح''رمت اس مہینہ اور اس ش''ہر میں ہے،
تاآنکہ تم اپنے رب سے جا ملو۔ کہو کیا میں نے تم کو ہللا کا پیغام پہنچا دیا؟ لوگوں نے کہا کہ ہاں۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا اے ہللا! تو گواہ رہنا اور ہاں! یہاں موجود غ''ائب ک''و پہنچ''ا دیں کی''ونکہ بہت س''ے ل''وگ جن ت''ک یہ
پیغام پہنچے گا سننے والوں سے زیادہ( پیغام کو) یاد رکھنے والے ثابت ہوں گے اور میرے بعد کافر نہ بن جان''ا کہ
ایک دوسرے کی( ناحق)گردنیں مارنے لگو۔
حدیث نمبر1742 :
اص''' ُم ب ُْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َزيْ''' ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن
ُون ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ِ َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح''' َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَ'''ار َ
ُون أَيُّ يَ ْو ٍم هَ ' َذا ؟ ،قَ''الُوا :هَّللا ُ َو َر ُس'ولُهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ِمنًى" :أَتَ ْدر َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ُع َم َرَ ر ِ
ُون أَيُّ
ُون أَيُّ بَلَ ٍد هَ' َذا ؟ قَ''الُوا :هَّللا ُ َو َر ُس'ولُهُ أَ ْعلَ ُم ،قَ''ا َل :بَلَ' ٌد َح' َرا ٌم ،أَفَتَ' ْدر َ
أَ ْعلَ ُم ،فَقَا َل :فَإ ِ َّن هَ َذا يَ ْو ٌم َح َرا ٌم ،أَفَتَ ْدر َ
َشه ٍْر هَ َذا ؟ ،قَالُوا :هَّللا ُ َو َرسُولُهُ أَ ْعلَ ُم ،قَا َلَ :ش ْه ٌر َح َرا ٌم ،قَا َل :فَإ ِ َّن هَّللا َ َح' َّر َم َعلَ ْي ُك ْم ِد َم''ا َء ُك ْم َوأَ ْم' َوالَ ُك ْم َوأَ ْع َر َ
اض' ُك ْم
از : أَ ْخبَ' َرنِي نَ''افِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي َكحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا فِي َشه ِْر ُك ْم هَ َذا فِي بَلَ ِد ُك ْم هَ َذا"َ ،وقَا َلِ ه َشا ُم ب ُْن ْال َغ ِ
www.islamicurdubooks.com 592
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت فِي ْال َح َّج ِة الَّتِي َح َّج بِهَ ' َذاَ ،وقَ''ا َل :هَ ' َذا يَ' ْ'و ُم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم النَّحْ ِر بَي َْن ْال َج َم َرا ِ
ف النَّبِ ُّي َهَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،وقَ َ
ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ :اللَّهُ َّم ا ْشهَ ْد َو َو َّد َع النَّ َ ْال َحجِّ اأْل َ ْكبَ ِر فَطَفِ َ
اس ،فَقَالُوا :هَ ِذ ِه َح َّجةُ ال َو َد ِ
اع. ق النَّبِ ُّي َ
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا ،کہا ہم کو عاصم بن محمد بن زید نے خبر
دی ،انہیں ان کے باپ نے اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
منی میں فرمایا کہ تم کو معلوم ہے! آج کون سا دن ہے؟ لوگوں نے کہا کہ ہللا اور اس کے رسول زی''ادہ ج''انتے ہیں۔
ٰ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ حرمت کا دن ہے اور یہ بھی تم کو معلوم ہے کہ یہ کون سا ش''ہر ہے؟
لوگوں نے کہا ہللا اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ حرمت ک''ا ش''ہر ہے
اور تم کو یہ بھی معلوم ہے کہ یہ کون سا مہینہ ہے ،لوگوں نے کہ''ا ہللا اور اس کے رس''ول زی''ادہ ج''انتے ہیں ،ن''بی
'الی نے تمہ''ارا خ''ون! تمہ''ارا م''ال
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ حرمت کا مہینہ ہے پھر فرمایا کہ ہللا تع' ٰ
اور عزت ایک دوسرے پر( ناحق)اس طرح حرام کر دی ہیں جیسے اس دن کی ح''رمت اس مہینہ اور اس ش''ہر میں
ہے۔ ہشام بن غاز نے کہا کہ مجھے نافع نے ابن عمر رضی ہللا عنہما کے حوالے سے خبر دی کہ رس''ول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم حجۃ الوداع میں دسویں تاریخ کو جم''رات کے درمی''ان کھ''ڑے ہ''وئے تھے اور فرمای''ا تھ''ا کہ دیکھ''و!
یہ« ( يوم النحر») حج اکبر کا دن ہے ،پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم یہ فرمانے لگے کہ اے ہللا! گواہ رہنا ،ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس موقع پر چونکہ لوگوں کو رخصت کیا تھا۔( آپ سمجھ گ''ئے کہ وف''ات ک''ا زم''انہ آن
پہنچا) جب سے لوگ اس حج کو حجۃ الوداع کہنے لگے۔
ض' َي هَّللا ُ
سَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ
ونَ ، ح َّدثَنَاِ عي َسى ب ُْن يُونُ َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُعبَ ْي ِد ب ِْن َم ْي ُم ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َع ْنهُ َماَ ،ر َّخ َ
ص النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 593
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1744 :
ْج ، أَ ْخبَ' َرنِيُ عبَ ْي' ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَ''افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن
'ر ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج' َري ٍ ح َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُمو َسىَ ، ح' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ ْك' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ِذ َن.ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ ّن النَّبِ َّ
ُع َم َرَ ر ِ
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے محمد بن بکر نے بیان کی''ا ،کہ'ا ہم ک'و ابن ج'ریج
ٰ یحیی بن
ٰ (دوسری سند) اور ہم سے
نے خبر دی ،انہیں عبیدہللا نے ،انہیں نافع نے اور انہیں ابن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے اجازت' دی۔
حدیث نمبر1745 :
ض'' َي هَّللا ُ ح و َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن نُ َمي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
يت بمكة لَيَالِ َي ِمنًى ِم ْن أَجْ ' ِل ِس 'قَايَتِ ِه، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِيَبِ َ ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،ا ْستَأْ َذ َن النَّبِ َّ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن ْال َعب َ
َّاس َر ِ
ض ْم َرةَ. فَأ َ ِذ َن لَهُ"تَابَ َعهُ أَبُو أُ َسا َمةََ و ُع ْقبَةُ ب ُْن َخالِ ٍدَ وأَبُو َ
اور ہم سے محمد بن عبدہللا بن نمیر نے بیان کیا ،ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا نے بیان کی''ا ،کہ''ا
کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا اور ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ عباس رضی ہللا عنہ نے نبی ک''ریم ص''لی
'نی کی رات''وں میں( ح''اجیوں) ک''و پ''انی پالنے کے ل''یے مکہ میں رہ''نے کی اج''ازت' چ''اہی ت''و
ہللا علیہ وسلم س''ے م' ٰ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو اجازت دے دی۔ اس روایت کی متابعت محمد بن عبدہللا کے ساتھ ابواسامہ عقبہ بن
خالد اور ابوضمرہ نے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 594
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1746 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ " ،متَى أَرْ ِمي ْال ِج َما َر ؟ ،قَ''ا َل: َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاِ م ْس َع ٌرَ ، ع ْنَ وبَ َرةَ ، قَا َلَ :سأ َ ْل ُ
ت اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
ت َعلَ ْي ِه ْال َمسْأَلَةَ ،قَا َلُ :كنَّا نَتَ َحي َُّن ،فَإ ِ َذا َزالَ ِ
ت ال َّش ْمسُ َر َم ْينَا". ك فَارْ ِمهْ ،فَأ َ َع ْد ُ
إِ َذا َر َمى إِ َما ُم َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے مسعر نے بیان کیا ،ان س''ے وب''رہ نے کہ میں نے عب''دہللا بن عم''ر
رضی ہللا عنہما سے پوچھا کہ میں کنکریاں کس وقت ماروں؟ تو آپ نے فرمایا کہ جب تمہارا امام مارے ت''و تم بھی
مارو ،لیکن دوبارہ میں نے ان سے یہی مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ ہم انتظار کرتے رہ''تے اور جب س''ورج
ڈھل جاتا تو کنکریاں مارتے۔
ان، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم" َوقَ''ا َلَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال َولِي ِدَ : ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
ت َعلَ ْي ِه سُو َرةُ ْالبَقَ َر ِة ََغ ْي ُرهُ ،هَ َذا َمقَا ُم الَّ ِذي أُ ْن ِزلَ ْ
َح َّدثَنَا اأْل َ ْع َم ُشبِهَ َذا.
www.islamicurdubooks.com 595
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو س'فیان ث'وری نے خ'بر دی ،انہیں اعمش نے ،انہیں اب'راہیم نے اور ان س'ے
عبدالرحمٰ ن بن زید نے بیان کیا کہ عبدہللا رضی ہللا عنہ نے وادی کے نشیب( بطن وادی) میں کھڑے ہو ک''ر کنک''ری
ماری تو میں نے کہا ،اے ابوعب'دالرحمٰ ن! کچھ ل'وگ ت'و وادی کے ب'االئی عالقہ س'ے کنکری'اں م'ارتے ہیں ،اس ک'ا
جواب انہوں نے یہ دیا کہ اس ذات کی قسم! جس کے سوا ک''وئی معب''ود نہیں یہی( بطن وادی) ان کے کھ''ڑے ہ''ونے
کی جگہ ہے( رمی کرتے وقت) جن پر سورۃ البقرہ' نازل ہوئی تھی صلی ہللا علیہ وسلم ۔ عبدہللا بن ولید نے بیان کی''ا
کہ ان سے سفیان ثوری نے اور ان سے اعمش نے یہی حدیث بیان کی۔
ت:
صيَا ٍ اب َر ْم ِي ا ْل ِج َما ِر بِ َ
س ْب ِع َح َ -136بَ ُ
باب :رمی جمار سات کنکریوں سے کرنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ِن النَّبِ ِّي َ
َذ َك َرهُ اب ُْن ُع َم َر َر ِ
اس کو عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر1748 :
ض َي َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ِنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد اللَّ ِه َر ِ
ار ِهَ ،و ِمنًى َع ْن يَ ِمينِ' ِهَ ،و َر َمى بِ َس'ب ٍْعَ ،وقَ''ا َل :هَ َك' َذا هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَنَّهُ ا ْنتَهَى إِلَى ْال َج ْم َر ِة ْال ُك ْب َرىَ ،ج َع َل البيت َع ْن يَ َس' ِ
َر َمى الَّ ِذي أُ ْن ِزلَ ْ
ت َعلَ ْي ِه سُو َرةُ ْالبَقَ َر ِة َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے ش''عبہ نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے حکم بن عتبہ نے ،ان س''ے اب''راہیم
ٰ
کبری کے پاس پہنچے ت''و کعبہ نحعی نے ،ان سے عبدالرحمٰ ن بن یزید نے کہ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ جمرہ
منی کو دائیں ط''رف ،پھ''ر س''ات کنکری''وں س''ے رمی کی اور فرمای''ا کہ جن پ''ر س''ورۃ
کو اپنے بائیں طرف کیا اور ٰ
البقرہ نازل ہوئی تھی صلی ہللا علیہ وس''لم انہ''وں نے بھی اس''ی ط''رح رمی کی تھی۔(یع''نی رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم) ۔
www.islamicurdubooks.com 596
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 597
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1750 :
ْت ْال َحجَّا َج ،يَقُو ُل َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر السُّو َرةُ الَّتِي ي ُْذ َك ُر فِيهَا
اح ِدَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َو ِ
انَ ،والسُّو َرةُ الَّتِي ي ُْذ َك ُر فِيهَا النِّ َسا ُء ،قَا َل :فَ َذ َكرْ ُ
ت َذلِ َ
ك إِل ِ ْب َرا ِهي َم ، فَقَا َل: ْالبَقَ َرةَُ ،والسُّو َرةُ الَّتِي ي ُْذ َك ُر فِيهَا آ ُل ِع ْم َر َ
ين َر َمى َج ْم َرةَ ْال َعقَبَ ِة فَا ْستَ ْبطَ َن ْال َوا ِد َ
ي، ض َي هَّللا ُ َع ْنه ِ
ُ"ح َ َح َّدثَنِيَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن يَ ِزي َد ، أَنَّهُ َك َ
ان َم َع اب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ر ِ
صا ٍة ،ثُ َّم قَ''ا َلِ :م ْن هَا هُنَ''اَ ،والَّ ِذي اَل إِلَ'هَ
ت يُ َكبِّ ُر َم َع ُكلِّ َح َ
صيَا ٍ ضهَا فَ َر َمى بِ َسب ِْع َح َ َحتَّى إِ َذا َحا َذى بِال َّش َج َر ِة ا ْعتَ َر َ
ت َعلَ ْي ِه سُو َرةُ ْالبَقَ َر ِة َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". َغ ْي ُرهُ قَا َم الَّ ِذي أُ ْن ِزلَ ْ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد مصری نے بیان کیا ،ان سے سلیمان اعمش نے بیان کیا،
کہا کہ میں نے حجاج' سے سنا ،وہ منبر پر سورتوں کا یوں نام لے رہا تھا وہ سورۃ جس میں بقرہ( گائے) کا ذکر آی''ا
ہے ،وہ سورۃ جس میں آل عمران کا ذکر آیا ہے ،وہ سورۃ جس میں نساء( عورتوں) کا ذک''ر آی''ا ہے ،اعمش نے کہ''ا
میں نے اس کا ذکر ابراہیم نخعی رحمہ ہللا سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن یزید نے بیان کی''ا
کہ جب عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے جمرہ عقبہ کی رمی کی تو وہ ان کے س''اتھ تھے ،اس وقت وہ وادی کے
نش''یب میں ات''ر گ''ئے اور جب درخت کے( ج''و اس وقت وہ''اں پ''ر تھ''ا) براب''ر نیچے اس کے س''امنے ہ''و ک''ر س''ات
کنکریوں سے رمی کی ہر کنکری کے ساتھ ہللا اکبر کہتے جاتے تھے۔ پھر فرمایا قسم ہے اس کی کہ جس ذات کے
سوا کوئی معبود نہیں یہیں وہ ذات بھی کھڑی ہوئی تھی جس پر سورۃ البقرہ نازل ہوئی۔
www.islamicurdubooks.com 598
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ستَ ْقبِ َل ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب إِ َذا َر َمى ا ْل َج ْم َرتَ ْي ِن يَقُو ُم َويُ ْ
س ِه ُل ُم ْ -140بَ ُ
باب :جب حاجی دونوں جمروں کی رمی کر چکے تو ہموار زمین پر قبلہ رخ کھڑا ہو جائے
حدیث نمبر1751 :
''ريِّ َ ، ع ْنَ س''الِ ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ''ان ب ُْن أَبِي َش'' ْيبَةََ ، ح'' َّدثَنَا طَ ْل َح'' ةُ ب ُْن يَحْ يَىَ ، ح'' َّدثَنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح'' َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ص'ا ٍة ،ثُ َّم يَتَقَ' َّد ُم َحتَّى ت يُ َكبِّ ُر َعلَى إِ ْث' ِ
'ر ُك''لِّ َح َ ان يَرْ ِمي ْال َج ْم َرةَ ال ُّد ْنيَا بِ َسب ِْع َح َ
ص'يَا ٍ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَنَّهُ َك َ
ُع َم َرَ ر ِ
ال فَيَ ْس'تَ ِهلُ، ات ِّ
الش' َم ِ يُ ْس ِه َل ،فَيَقُو َم ُم ْستَ ْقبِ َل ْالقِ ْبلَ ِة ،فَيَقُو ُم طَ ِوياًل َويَ ْد ُعو َويَرْ فَ ُع يَ َد ْي ِه ،ثُ َّم يَرْ ِمي ْال ُو ْسطَى ،ثُ َّم يَأْ ُخ ُذ َذ َ
ط ِن ْال َوا ِديت ْال َعقَبَ ِة ِم ْن بَ ْ
َويَقُو ُم ُم ْستَ ْقبِ َل ْالقِ ْبلَ ِة ،فَيَقُو ُم طَ ِوياًل َويَ ْد ُعو َويَرْ فَ ُع يَ َد ْي ِهَ ،ويَقُو ُم طَ ِوياًل ثُ َّم يَرْ ِمي َج ْم َرةَ َذا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُهُ"'. ف ،فَيَقُولُ :هَ َك َذا َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ف ِع ْن َدهَا ،ثُ َّم يَ ْن َ
ص ِر ُ َواَل يَقِ ُ
'یی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ی''ونس نے
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے طلحہ بن یح' ٰ
زہری سے بیان کیا ،ان سے سالم نے کہ عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا پہلے جم''رہ کی رمی س''ات کنکری''وں کے
ساتھ کرتے اور ہر کنکری پر« هللا اكبر» کہتے تھے ،پھر آگے بڑھتے اور ای''ک ن''رم ہم''وار زمین پ''ر پہنچ ک''ر قبلہ
'طی کی رمی ک''رتے،
رخ کھڑے ہو جاتے اسی طرح دیر تک کھڑے دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا ک''رتے ،پھ''ر جم''رہ' وس' ٰ
پھر بائیں طرف بڑھتے اور ایک ہموار زمین پر قبلہ رخ ہو کر کھڑے ہو جاتے ،یہاں بھی دی''ر ت'ک کھ'ڑے کھ'ڑے
دونوں ہاتھ اٹھا کر دعائیں کرتے رہتے ،اس کے بعد والے نش'یب س'ے جم'رہ عقبہ کی رمی ک'رتے اس کے بع'د آپ
کھڑے نہ ہوتے بلکہ واپس چلے آتے اور فرماتے کہ میں نے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و اس''ی ط''رح ک''رتے
دیکھا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 599
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
'وياًل فَيَ' ْد ُعو َويَرْ فَ' ُع يَ َد ْي' ِه ،ثُ َّم يَ''رْ ِمي ْال َج ْم' َرةَ َذ َ
ات ال فَيُ ْس ِهلَُ ،ويَقُو ُم ُم ْستَ ْقبِ َل ْالقِ ْبلَ ِة قِيَا ًما طَ' ِ ك فَيَأْ ُخ ُذ َذ َ
ات ال ِّش َم ِ َك َذلِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُ". ف ِع ْن َدهَاَ ،ويَقُولُ :هَ َك َذا َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ط ِن ْال َوا ِدي َواَل يَقِ ُْال َعقَبَ ِة ِم ْن بَ ْ
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے بھائی( عبدالحمی''د) نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
سلیمان نے بیان کیا ،ان سے یونس بن یزید نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ،ان سے س''الم بن عب''دہللا نے
بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا پہلے جم''رہ کی رمی س''ات کنکری''وں کے س''اتھ ک''رتے اور ہ''ر کنک''ری
پر« هللا اكبر» کہتے تھے ،اس کے بعد آگے بڑھتے اور ایک نرم ہموار زمین پر قبلہ رخ کھڑے ہ'و ج''اتے ،دع''ائیں
کرتے رہتے اور دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے پھر جمرہ وس''طی کی رمی میں بھی اس''ی ط''رح ک''رتے اور ب''ائیں ط''رف
آگے بڑھ کر ایک نرم زمین پر قبلہ رخ کھڑے ہو ج''اتے ،بہت دی''ر ت''ک اس''ی ط''رح کھ''ڑے ہ''و ک''ر دع''ائیں ک''رتے
رہتے ،پھر جمرہ عقبہ کی رمی بطن وادی سے کرتے لیکن وہ''اں ٹھہ''رتے نہیں تھے ،آپ فرم''اتے تھے کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 600
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کنکریوں سے رمی کرتے اور ہر کنکری کے ساتھ تکبیر« هللا اكبر» کہ''تے ،پھ''ر آگے بڑھتے اور قبلہ رخ کھ''ڑے
ہو کر دونوں ہاتھ اٹھا کر دعائیں ک'رتے تھے ،یہ'اں آپ ص'لی ہللا علیہ وس'لم بہت دی'ر ت'ک کھ'ڑے رہ'تے تھے پھ'ر
جم''رہ ث''انیہ( وس''طی) کے پ''اس آتے یہ''اں بھی س''ات کنکری''وں س''ے رمی ک''رتے اور ہ''ر کنک''ری کے س''اتھ« هللا
اكبر» کہتے ،پھر بائیں طرف نالے کے قریب اتر جاتے اور وہاں بھی قبلہ رخ کھڑے ہوتے اور ہاتھوں کو اٹھ''ا ک''ر
دعا کرتے رہتے ،پھر جمرہ عقبہ کے پاس آتے اور یہاں بھی سات کنکریوں سے رمی ک''رتے اور ہ''ر کنک''ری کے
ساتھ« هللا اكبر» کہتے ،اس کے بعد واپس ہو جاتے یہاں آپ دعا کے لیے ٹھہرتے نہیں تھے۔ زہ''ری نے کہ''ا کہ میں
نے سالم سے سنا وہ بھی اسی طرح اپنے والد( ابن عمر رض''ی ہللا عنہم''ا) س''ے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی
حدیث بیان کرتے تھے اور یہ کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما خود بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
اإلفَ َ
اض ِة: ق قَ ْب َل ِ اب الطِّي ِ
ب بَ ْع َد َر ْم ِي ا ْل ِج َما ِر َوا ْل َح ْل ِ -143بَ ُ
باب :رمی جمار کے بعد خوشبو لگانا اور طواف الزیارۃ سے پہلے سر منڈانا
حدیث نمبر1754 :
ض َل أَ ْه' ِ
'ل َز َمانِ ' ِه، ان أَ ْف َ
اس ِم ، أَنَّهُ َس ِم َع أَبَاهَُ ، و َك َ
انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن ْالقَ ِ
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ين أَحْ ' َر َم، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس 'لَّ َم بِيَ ' َد َّ
ي هَ''اتَي ِْن ِح َ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،تَقُولُ" :طَيَّب ُ يَقُولَُ :س ِمع ُ
ْتَ عائِ َشةََ ر ِ
ين أَ َح َّل قَ ْب َل أَ ْن يَطُ َ
وفَ ،وبَ َسطَ ْ
ت يَ َد ْيهَا". َولِ ِحلِّ ِه ِح َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عبدالرحمٰ ن بن قاسم نے بیان کی''ا
کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا ،وہ فرماتی تھیں کہ میں نے خود اپ''نے ہ''اتھوں س''ے رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم کے ،جب آپ نے احرام باندھنا چاہا ،خوشبو لگ''ائی تھی اس ط''رح کھول''تے وقت بھی جب آپ نے ط''واف
الزیارۃ سے پہلے احرام کھولنا چاہا تھا( آپ نے ہاتھ پھیال کر خوشبو لگانے کی کیفیت بتائی)۔
اع: اب طَ َو ِ
اف ا ْل َو َد ِ -144بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 601
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1756 :
ض' َي هَّللا ُ
'كَ ر ِ ثَ ، ع ْن قَتَ''ا َدةَ ، أَ َّن أَنَ َ
س ب َْن َمالِ' ٍ 'رو ب ِْن ْال َح' ِ
'ار ِ ج ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن َو ْه ٍ
بَ ، ع ْنَ ع ْم' ِ ْ َ
َح َّدثَنَا أصْ بَ ُغ ب ُْن الفَ َر ِ
ب، ب َو ْال ِع َشا َء ،ثُ َّم َرقَ َد َر ْق ' َدةً بِ ْال ُم َح َّ
ص' ِ الظ ْه َر َو ْال َعصْ َر َو ْال َم ْغ ِر َ
صلَّى ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َع ْنهُ َح َّدثَهُ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ض'' َي هَّللا ُ ْثَ ، ح َّدثَنِيَ خالِ ٌدَ ، ع ْنَ س ِعي ٍدَ ، ع ْن قَتَا َدةَ ، أَ َّن أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍكَ ر ِ اف بِ ِه" ،تَابَ َعهُ اللَّي ُ ثُ َّم َر ِك َ
ب إِلَى البيت فَطَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َع ْنهُ َح َّدثَهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم ک''و ابن وہب نے خ''بر دی ،انہیں عم''رو بن ح''ارث نے ،انہیں
قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ن'بی ک''ریم ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے ظہ'ر ،عص''ر،
مغرب اور عشاء پڑھی ،پھر تھوڑی دیر محصب میں سو رہے ،اس کے بعد سوار ہ'و ک''ر بیت ہللا تش''ریف لے گ''ئے
اور وہاں طواف زیارۃ عمرو بن حارث کے ساتھ کیا ،اس روایت کی متابعت لیث نے کی ہے ،ان سے خالد نے بی''ان
کیا ،ان سے سعید نے ،ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم س''ے نق''ل
کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 602
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اس ' ِمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش 'ةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ كَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد ال 'رَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ' ٌ َح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس ' َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه
ول هَّللا ِ َ ت َذلِ' َ
ك لِ َر ُس' ِ ت فَ' َذ َكرْ ُ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم َح َ
اض' ْ َع ْنهَا"أَ َّن َ
صفِيَّةَ بِ ْن َ
ت ُحيَ ٍّي َز ْو َج النَّبِ ِّي َ
ت قَا َل فَاَل إِ ًذا". َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :أَ َحابِ َستُنَا ِه َي ،قَالُوا إِنَّهَا قَ ْد أَفَا َ
ض ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہیں عب''دالرحمٰ ن بن قاس''م نے ،انہیں ان کے
والد نے اور انہیں عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ' صفیہ بنت حی رضی
ہللا عنہا( حجۃ الوداع کے موقع پر) حائضہ ہو گئیں تو میں نے اس کا ذکر نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے کی''ا،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تو یہ ہمیں روکیں گی ،لوگوں نے کہا کہ انہ''وں نے ط''واف افاض''ہ ک''ر لی''ا
ہے ،تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر کوئی فکر نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 603
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1760 :
ص ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا ،قَ'ا َل" :ر ِّ
ُخ َ سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م ْس'لِ ٌمَ ، ح' َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح' َّدثَنَا اب ُْن طَ'ا ُو ٍ
ض أَ ْن تَ ْنفِ َر إِ َذا أَفَا َ
ض ْ
ت. لِ ْل َحائِ ِ
ہم سے مسلم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن طاؤس نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ان کے
باپ نے اور ان سے ابن عباس رض'ی ہللا عنہم'ا نے بی'ان کی'ا کہ ع'ورت ک'و اس کی اج'ازت ہے کہ اگ'ر وہ ط'واف
افاضہ( ط''واف زی''ارت) ک''ر چکی ہ''و اور پھر(ط''واف وداع س''ے پہلے) حیض آ ج''ائے تو( اپ''نے گھ''ر) واپس چلی
جائے۔
حدیث نمبر1761 :
حدیث نمبر1762 :
ُورَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا، انَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
'اف بِ' ْ
'البَ ْي ِ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َواَل نَ َرى إِاَّل ْال َحجَّ ،فَقَ ِد َم النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَطَ' َ تَ " :خ َرجْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ قَالَ ْ
'ان َم َع' هُ ِم ْن نِ َس'ائِ ِه َوأَ ْ
ص' َحابِ ِه َو َح' َّل ِم ْنهُ ْم َم ْن لَ ْم ان َم َعهُ ْالهَ ْد ُ
ي فَطَ َ
'اف َم ْن َك َ صفَا َو ْال َمرْ َو ِةَ ،ولَ ْم يَ ِحلََّ ،و َك َ
َوبَي َْن ال َّ
ان لَ ْيلَةَ ْال َحصْ بَ ِة لَ ْيلَةُ النَّ ْف ِر ،قَ''الَ ْ
ت :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ، ت ِه َي فَنَ َس ْكنَا َمنَ ِ
اس َكنَا ِم ْن َحجِّ نَا ،فَلَ َّما َك َ يَ ُك ْن َم َعهُ ْالهَ ْديُ ،فَ َحا َ
ض ْ
ُجي َم َع اخر ِت :اَل ،قَا َل :فَ ْ ت لَيَالِ َي قَ ِد ْمنَا ؟ ،قُ ْل ُ
ين بِ ْالبَ ْي ِ
ت تَطُوفِ َ ك يَرْ ِج ُع بِ َحجٍّ َو ُع ْم َر ٍة َغي ِْري ،قَا َلَ :ما ُك ْن ِ ُكلُّ أَصْ َحابِ َ
ت َم َع َعبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَ'أ َ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ُع ْم' َر ٍة، يك إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَأ َ ِهلِّي بِ ُع ْم َر ٍة َو َم ْو ِع ُد ِك َم َك َ
ان َك َذا َو َك َذا ،فَ َخ َرجْ ُ أَ ِخ ِ
www.islamicurdubooks.com 604
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت طُ ْف ِ
ت يَ' ْ'و َم ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ :ع ْق' َرى َح ْلقَى ،إِنَّ ِك لَ َحابِ َس'تُنَا ،أَ َما ُك ْن ِت ُحيَ ٍّي ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ صفِيَّةُ بِ ْن ُ
ت َ ض ْ
َو َحا َ
ص' ِع َدةٌ َوهُ' َو'ل بِ َم َّكةَ َوأَنَا ُم ْنهَبِطَ'ةٌ أَ ْو أَنَا ُم ْ
ص' ِعدًا َعلَى أَ ْه' ِ'ري ،فَلَقِيتُ'هُ ُم ْ س ،ا ْنفِ' ِت :بَلَى ،قَ''ا َل :فَاَل بَ''أْ َ النَّحْ ِر ؟ قَ''الَ ْ
ُم ْنهَبِطٌَ ،وقَا َلُ :م َس َّد ٌد قُ ْل ُ
ت :اَل "تَابَ َعهَُ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ُور ، فِي قَ ْولِ ِه اَل .
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،ان سے منصور نے ،ان سے اب'راہیم نخعی نے،
ان سے اسود نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نکلے،
ہماری نیت حج کے سوا اور کچھ نہ تھی۔ پھر جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( مکہ) پہنچے ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے بیت ہللا کا ط''واف اور ص''فا اور م''روہ کی س''عی کی ،لیکن آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اح''رام نہیں کھ''وال
کیونکہ آپ کے ساتھ قربانی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی بیویوں نے اور دیگ''ر
اصحاب نے بھی طواف کیا اور جن کے ساتھ قربانی نہیں تھیں انہوں نے( اس طواف و سعی کے بعد) اح'رام کھ'ول
دیا لیکن عائشہ رضی ہللا عنہا حائضہ ہو گئی تھیں ،سب نے اپنے حج کے تمام مناسک ادا ک''ر ل''یے تھے ،پھ''ر جب
لیلۃ حص''بہ یع''نی روانگی کی رات آئی ت''و عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے ع''رض کی ی''ا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم آپ صلی ہللا علیہ وس'لم کے تم''ام س''اتھی حج اور عم''رہ دون'وں ک''ر کے ج''ا رہے ہیں ص''رف میں عم'رہ س'ے
محروم ہوں ،آپ صلی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای''ا کے اچھ'ا جب ہم آئے تھے ت'و تم( حیض کی وجہ س'ے) بیت ہللا ک'ا
طواف نہیں کر سکی تھیں؟ میں نے کہا کہ نہیں ،آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای'ا کہ پھ''ر اپ'نے بھ''ائی کے س'اتھ
تنعیم چلی جا اور وہاں سے عمرہ کا احرام باندھ( اور عمرہ کر) ہم تمہارا فالں جگہ انتظار ک''ریں گے ،چن''انچہ میں
اپنے بھائی( عبدالرحمٰ ن رضی ہللا عنہ) کے ساتھ تنعیم گئی اور وہاں سے اح''رام بان''دھا۔ اس''ی ط''رح ص''فیہ بنت حی
رض''ی ہللا عنہ''ا بھی حائض''ہ ہ''و گ''ئی تھیں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے انہیں( ازراہ محبت) فرمایا«عق''رى
حلقى» ، تو ،تو ہمیں روک لے گی ،کیا تو نے قربانی کے دن طواف زیارت نہیں کیا تھ''ا؟ وہ ب''ولیں کہ کی''ا تھ''ا ،اس
پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھ'ر ک'وئی ح'رج نہیں ،چلی چل'و۔ میں جب آپ ت'ک پہنچی ت'و آپ ص'لی ہللا
علیہ وسلم مکہ کے باالئی عالقہ پر چڑھ رہے تھے اور میں اتر رہی تھی ی''ا یہ کہ''ا کہ میں چ''ڑھ رہی تھی اور ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اتر رہے تھے۔ مسدد کی روایت میں( رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے کہنے پر) ہاں کے
بجائے نہیں ہے ،اس کی متابعت جریر نے منصور کے واسطہ سے نہیں کے ذکر میں کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 605
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1764 :
www.islamicurdubooks.com 606
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1766 :
www.islamicurdubooks.com 607
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1767 :
وس'ى ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، ع ْن نَ''افِ ٍع" ، أَ َّن اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن' ِذ ِرَ ، ح' َّدثَنَا أَبُو َ
ض' ْم َرةََ ، ح' َّدثَنَاُ م َ
ان إِ َذا قَ ِد َم َم َّكةَ َحا ًّجا أَ ْو ُم ْعتَ ِمرًا
يت بِ ِذي طُ ًوى بَي َْن الثَّنِيَّتَي ِْن ،ثُ َّم يَ ْد ُخ ُل ِم َن الثَّنِيَّ ِة الَّتِي بِأ َ ْعلَى َم َّكةََ ،و َك َ َع ْنهُ َما َك َ
ان يَبِ ُ
ب ْال َمس ِْج ِد ،ثُ َّم يَ ْد ُخ ُل فَيَ''أْتِي ال''رُّ ْك َن اأْل َ ْس' َو َد فَيَ ْب' َدأُ بِ' ِه ،ثُ َّم يَطُ' ُ
'وف َس' ْبعًا ثَاَل ثًا َس' ْعيًا َوأَرْ بَعًا لَ ْم يُنِ ْخ نَاقَتَهُ إِاَّل ِع ْن َد بَا ِ
الص'فَا َو ْال َم''رْ َو ِةَ ،و َك' َ
'ان إِ َذا ق قَ ْب َل أَ ْن يَرْ ِج َع إِلَى َم ْن ِزلِ ِه فَيَطُ' ُ
'وف بَي َْن َّ صلِّي َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم يَ ْنطَلِ ُف فَيُ َ َم ْشيًا ،ثُ َّم يَ ْن َ
ص ِر ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُنِي ُخ بِهَا".
ان النَّبِ ُّي َ ص َد َر َع ِن ْال َحجِّ أَ ِو ْال ُع ْم َر ِة أَنَا َخ بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِء الَّتِي بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِ'ة الَّتِي َك َ َ
'ی
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوضمرہ انس بن عیاض نے بیان کیا ،ان سے موس' ٰ
بن عقبہ نے بیان کی''ا ،ان س''ے ن''افع نے کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا مکہ ج''اتے وقت ذی ط' ٰ
'وی کی دون''وں
پہاڑیوں کے درمیان رات گزارتے تھے اور پھر اس پہاڑی سے ہو کر گزرتے جو مکہ کے اوپر کی طرف ہے اور
جب مکہ میں حج یا عمرہ کا احرام باندھنے آتے تو اپنی اونٹنی مسجد کے دروازہ پر ال کر بٹھاتے پھ''ر حج''ر اس''ود
کے پاس آتے اور یہیں سے ط''واف ش''روع ک''رتے ،ط''واف س''ات چک''روں میں ختم ہوت''ا جس کے ش''روع میں رم''ل
کرتے اور چار میں معمول کے مطابق چلتے ،طواف کے بعد دو رکعت نماز پڑھتے پھر ڈیرہ پر واپس ہ''ونے س''ے
پہلے صفا اور مروہ کی دوڑ کرتے۔ جب حج یا عمرہ کر کے مدینہ واپس ہوتے تو ذو الحلیفہ کے میدان میں سواری
بٹھاتے ،جہاں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی( مکہ سے مدینہ واپس ہوتے ہوئے) اپنی سواری بٹھایا کرتے تھے۔
حدیث نمبر1768 :
ب ،فَ َح' َّدثَنَاُ عبَ ْي' ُد هَّللا ِ، ث ، قَا َلُ :سئِ َل ُعبَ ْي' ُد هَّللا ِ َع ْن ْال ُم َح َّ
ص' ِ بَ ، ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن ْال َح ِ
ار ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
ض َي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و ُع َم ُرَ ، واب ُْن ُع َم َرَ ،و َع ْن نَافِ ٍع ،أَ َّن اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َع ْن نَافِ ٍع ، قَا َل" :نَ َز َل بِهَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب ،قَا َل َخالِ ٌد :اَل أَ ُش ُّك فِي ْال ِع َشا ِء الظ ْه َر َو ْال َعصْ َر ،أَحْ ِسبُهُ قَا َلَ :و ْال َم ْغ ِر َ
َّب ُّ صلِّي بِهَا يَ ْعنِي ْال ُم َحص َ ان يُ َهَّللا ُ َع ْنهُ َما َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َويَ ْه َج ُع هَجْ َعةً" َويَ ْذ ُك ُر َذلِ َ
ك َع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س''ے خال''د بن ح''ارث نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ
عبیدہللا سے محصب کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے نافع سے بیان کیا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم اور
www.islamicurdubooks.com 608
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
عمر اور ابن عمر رضی ہللا عنہم نے محصب میں قیام فرمایا تھا۔ نافع سے روایت ہے کہ عبدہللا بن عم''ر رض''ی ہللا
عنہما محصب میں ظہر اور عصر پڑھتے تھے۔ میرا خیال ہے کہ انہوں نے مغرب( پڑھنے کا بھی) ذکر کی''ا ،خال''د
نے بیان کیا کہ عشاء میں مجھے کوئی شک نہیں۔ اس کے پڑھنے کا ذکر ضرور کیا پھر تھوڑی دیر کے لیے وہ''اں
سو رہتے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے بھی ایسا ہی مذکور ہے۔
www.islamicurdubooks.com 609
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے عثمان بن ہیثم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو ابن جریج نے خبر دی ،ان سے عم''رو بن دین''ار نے بی''ان
کیا اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کی''ا کہ ذوالمج''از' اور عک''اظ عہ''د ج''اہلیت کے ب''ازار تھے
جب اسالم آیا تو گویا لوگوں نے( جاہلیت کے ان بازاروں میں) خرید و فروخت کو برا خیال کیا اس پر( سورۃ البق''رہ
کی) یہ آیت نازل ہوئی تمہارے لیے کوئی حرج نہیں اگر تم اپ''نے رب کے فض''ل کی تالش ک''رو ،یہ حج کے زم''انہ
کے لیے تھا۔
ب: ج ِم َن ا ْل ُم َح َّ
ص ِ اب ا ِإل ْدالَ ِ
-151بَ ُ
باب ( :آرام کر لینے کے بعد ) وادی محصب سے آخری رات میں چل دینا
حدیث نمبر1771 :
صَ ، ح' َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ح' َّدثَنِي إِ ْب' َرا ِهي ُمَ ، ع ِن اأْل َ ْس' َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ ع َم' ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ :ع ْق' َرى تَ :ما أُ َرانِي إِاَّل َحابِ َستَ ُك ْم ،قَا َل النَّبِ ُّي َ
صفِيَّةُ لَ ْيلَةَ النَّ ْف ِر ،فَقَالَ ْ
ت َض ْ
تَ " :حا َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ت يَ ْو َم النَّحْ ِر ؟ قِي َل :نَ َع ْم ،قَا َل :فَا ْنفِ ِري" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :و َزا َدنِي ُم َح َّم ٌد.
َح ْلقَى ،أَطَافَ ْ
ہم سے عمرو بن حفص نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہمارے والد نے بیان کی''ا ،ان س'ے اعمش نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
ابراہیم نخعی نے بیان کیا ،ان سے اسود نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ مکہ س''ے روانگی کی
رات صفیہ رضی ہللا عنہا حائضہ تھیں ،انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے میں ان لوگوں کے روکنے کا باعث بن
جاؤں گی ،پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا« عقرى حلقى» کیا تو نے قربانی کے دن ط''واف الزی''ارۃ کی''ا
تھا؟ اس نے کہا کہ جی ہاں کر لیا تھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر چلو۔
حدیث نمبر1772 :
تَ " :خ َرجْ نَا َم' َع ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا ،قَ''الَ ْ اض ٌرَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ َح َّدثَنَاُ م َح ِ
ص''فِيَّةُ
ت َ ض ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اَل نَ ْذ ُك ُر إِاَّل ْال َحجَّ ،فَلَ َّما قَ ِد ْمنَا أَ َم َرنَا أَ ْن نَ ِحلَّ ،فَلَ َّما َكانَ ْ
ت لَ ْيلَةُ النَّ ْف ِر َحا َ ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 610
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ت طُ ْف ِ
ت يَ' ْ'و َم النَّحْ'' ِر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :ح ْلقَى َع ْق َرىَ ،ما أُ َراهَا إِاَّل َحابِ َستَ ُك ْم ،ثُ َّم قَا َلُ :ك ْن ِ
ت ُحيَ ٍّي ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ بِ ْن ُ
ت ،قَ''ا َل :فَ''ا ْعتَ ِم ِري ِم َن التَّ ْن ِع ِيم ،فَ َخ' َر َج َم َعهَا ت :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،إِنِّي لَ ْم أَ ُك ْن َحلَ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،قَ''ا َل :فَ''ا ْنفِ ِري ،قُ ْل ُ
؟ ،قَ''الَ ْ
أَ ُخوهَا فَلَقِينَاهُ ُم َّدلِجًا ،فَقَا َلَ :م ْو ِع ُد ِك َم َك َ
ان َك َذا َو َك َذا".
ابوعب''دہللا( ام''ام بخ''اری رحمہ ہللا) نے کہ''ا ،محم''د بن س''الم نے( اپ''نی روایت میں) یہ زی''ادتی کی ہے کہ ہم س''ے
محاضر نے بیان کیا ،ان سے اعمش نے بیان کیا ،ان سے اب''راہیم نخعی نے ،ان س''ے اس''ود نے اور ان س''ے عائش''ہ
رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ ہم رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس'لم کے س'اتھ( حجتہ ال''وداع) میں م'دینہ س'ے نکلے ت'و
ہماری زبانوں پر صرف حج کا ذک''ر تھ''ا۔ جب ہم مکہ پہنچ گ''ئے ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہمیں اح''رام کھ''ول
دینے کا حکم دیا( افعال عم''رہ کے بع''د جن کے س''اتھ قرب''انی نہیں تھی) روانگی کی رات ص''فیہ بنت حی رض''ی ہللا
عنہا حائضہ ہو گئیں ،ن'بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے اس پ''ر فرمایا« عق''رى حلقى»' ایس''ا معل''وم ہوت''ا کہ تم ہمیں
روکنے کا باعث بنو گی ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کیا قربانی کے دن تم نے طواف الزیارۃ کر لی''ا تھ''ا؟
انہوں نے کہا کہ ہاں ،اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر چلی چلو!( عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے اپ''نے
متعلق کہا کہ) میں نے کہا کہ یا رسول ہللا! میں نے احرام نہیں کھ''وال ہے آپ نے فرمای''ا کہ تم تنعیم س''ے عم''رہ ک''ا
احرام باندھ لو( اور عمرہ کر لو) چنانچہ عائشہ رضی ہللا عنہا کے ساتھ ان کے بھائی گئے( عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا
نے) فرمایا کہ ہم رات کے آخر میں واپس لوٹ رہے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم س''ے مالق''ات ہ''وئی ،آپ ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ہم تمہار انتظار فالں جگہ کریں گے۔
www.islamicurdubooks.com 611
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب العمرة
کتاب عمرہ کے مسائل کا بیان'
ب ا ْل ُع ْم َر ِة َوفَ ْ
ضلِ َها: اب ُو ُجو ِ
-1بَ ُ
باب :عمرہ کا وجوب اور اس کی فضیلت
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا :إِنَّهَا ْس أَ َح' ٌد إِاَّل َو َعلَيْ' ِه َح َّجةٌ َو ُع ْم' َرةٌَ ،وقَ'ا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا :لَي َ
َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر َر ِ
ب هَّللا َِ :وأَتِ ُّموا ْال َح َّج َو ْال ُع ْم َرةَ هَّلِل ِ سورة البقرة آية .196 لَقَ ِرينَتُهَا فِي ِكتَا ِ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ( صاحب استطاعت) پر حج اور عمرہ واجب ہے ،ابن عباس رضی
ہللا عنہما نے فرمایا کہ کتاب ہللا میں عمرہ حج کے ساتھ آیا ہے اور پورا کرو حج اور عمرہ کو ہللا کے لیے ۔
حدیث نمبر1773 :
ان، ح َّ
الس' َّم ِ كَ ، ع ْنُ س َم ٍّيَ م ْولَى أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِنَ ،ع ْن أَبِي َ
ص'الِ ٍ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :ال ُع ْم َرةُ إِلَى ْال ُع ْم َر ِة َكفَّا َرةٌ لِ َما بَ ْينَهُ َم''ا،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ْس لَهُ َج َزا ٌء إِاَّل ْال َجنَّةُ"'.
َو ْال َحجُّ ْال َم ْبرُو ُر لَي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو ام''ام مال''ک نے خ''بر دی ،انہیں اب''وبکر بن عب''دالرحمٰ ن
کے غالم س''می نے خ''بر دی ،انہیں ابوص''الح س''مان نے خ''بر دی اور انہیں اب''وہریرہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ایک عمرہ کے بعد دوسرا عمرہ دونوں کے درمیان کے گن''اہوں ک''ا کف''ارہ' ہے اور
حج مبرور کی جزا جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 612
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض' َي هَّللا ُ ْج ، أَ َّنِ ع ْك ِر َم' ةَ ب َْن َخالِ' ٍدَ ، س'أ َ َل اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ ْخبَ َرنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن جُ' َري ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم قَ ْب' َلس ،قَا َل ِع ْك ِر َمةُ ،قَا َل اب ُْن ُع َم َر"ا ْعتَ َم َر النَّبِ ُّي َ َع ْنهُ َما َع ِن ْال ُع ْم َر ِة قَ ْب َل ْال َحجِّ ،فَقَا َل :اَل بَأْ َ
ت اب َْن ُع َم'' َرِ م ْثلَ''هُ، قَ ، ح'' َّدثَنِيِ ع ْك ِر َم'' ةُ ب ُْن َخالِ'' ٍدَ ، س''أ َ ْل ُأَ ْن يَ ُحجَّ"َ ،وقَ''ا َل إِبْ'' َرا ِهي ُم ب ُْن َس'' ْع ٍدَ : ع ْن اب ِْن إِ ْس'' َحا َ
ض' َي هَّللا ُ ْج ، قَا َلِ ع ْك ِر َمةُ ب ُْن َخالِ ٍدَ : سأ َ ْل ُ
ت اب َْن ُع َم' َرَ ر ِ اص ٍم ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا َع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
َع ْنهُ َما ِم ْثلَهُ.
ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ،انہیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہیں ابن جریج نے خ''بر دی کہ عک''رمہ بن
خالد نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے حج سے پہلے عمرہ ک''رنے کے ب''ارے میں پوچھ''ا ت''و انہ''وں نے کہ''ا ک''وئی
حرج نہیں ،عکرمہ نے کہا ابن عمر رضی ہللا عنہما نے بتالیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حج ک''رنے س''ے
پہلے عمرہ ہی کیا تھا اور ابراہیم بن سعد نے محمد بن اسحاق سے بیان کیا ،ان سے عکرمہ بن خالد نے بیان کی''ا کہ
میں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے پوچھا پھ'ر یہی ح''دیث بی'ان کی۔ ہم س'ے عم'رو بن علی فالس نے بی'ان
کیا ،ان سے ابوعاصم نے بیان کیا ،انہیں ابن جریج نے خبر دی ،ان س''ے عک''رمہ بن خال''د نے بی''ان کی''ا کہ میں نے
ابن عمر رضی ہللا عنہما سے پوچھا پھر یہی حدیث بیان کی۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
اب َك ِم ا ْعتَ َم َر النَّبِ ُّي َ
-3بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے ہیں ؟
حدیث نمبر1775 :
الزبَي ِْر ْال َمس ِْج َد ،فَإ ِ َذاَ عبْ'' ُد هَّللا ِ
ت أَنَا َوعُرْ َوةُ ب ُْن ُّ
ُورَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍد ، قَا َلَ :د َخ ْل ُ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
الض' َحى ،قَ''ا َل: ون فِي ْال َم ْس' ِج ِد َ
ص'اَل ةَ ُّ ُص'لُّ َ
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َج''الِسٌ إِلَى حُجْ' َر ِة َعائِ َش'ةََ " ،وإِ َذا نَ''اسٌ ي َ
ب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ؟ قَ''ا َل :أَرْ بَ ًع''ا ،إِحْ' َداهُ َّن فَ َسأ َ ْلنَاهُ َع ْن َ
صاَل تِ ِه ْم ،فَقَا َل :بِ ْد َعةٌ ،ثُ ّم قَا َل لَهَُ :ك ْم ا ْعتَ َم َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب ،فَ َك ِر ْهنَا أَ ْن نَ ُر َّد َعلَ ْي ِه.
فِي َر َج ٍ
www.islamicurdubooks.com 613
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،ان س'ے جری'ر نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے منص'ور نے ،ان س'ے مجاہ'د نے بی'ان کی'ا
کہ میں اور عروہ بن زبیر مسجد نبوی میں داخل ہوئے ،وہاں عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا
کے حجرہ' کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ،کچھ لوگ مسجد نبوی میں اشراق کی نم''از پ''ڑھ رہے تھے۔ انہ''وں نے بی''ان
کیا کہ ہم نے عبدہللا بن عمر سے ان لوگوں کی اس نماز کے متعلق پوچھ'ا ت'و آپ نے فرمای'ا کہ ب'دعت ہے ،پھ'ر ان
سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے تھے؟ انہوں نے کہ'ا کہ چ'ار ،ای'ک ان میں س'ے
رجب میں کیا تھا ،لیکن ہم نے پسند نہیں کیا کہ ان کی اس بات کی تردید کریں۔
حدیث نمبر1776 :
حدیث نمبر1777 :
الزبَي ِْر ، قَا َلَ :س'أ َ ْل ُ
تَ عائِ َش'ةََ ر ِ
ض' َي ْج ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ عطَا ٌءَ ، ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ُّ اص ٍم ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ب". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َر َج ٍ
تَ " :ما ا ْعتَ َم َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 614
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ،کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی ،کہا کہ مجھے عط''اء بن ابی رب''اح نے خ''بر دی ،ان
سے عروہ بن زبیر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا س''ے پوچھ''ا ت''و آپ نے فرمای''ا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا تھا۔
حدیث نمبر1778 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ت أَنَسًاَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ " ،ك ْم ا ْعتَ َم' َر النَّبِ ُّي َ َّانَ ، ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، سأ َ ْل ُ َح َّدثَنَاَ حس ُ
َّان ب ُْن َحس ٍ
'ل فِي ِذي ْالقَ ْع' َد ِة
'ام ْال ُم ْقبِ' ِ
ونَ ،و ُع ْم َرةٌ ِم َن ْال َع' ِ
ص َّدهُ ْال ُم ْش ِر ُك َ
ْث َ َو َسلَّ َم ؟ قَا َل :أَرْ بَ ٌع ُع ْم َرةُ ْال ُح َد ْيبِيَ ِة فِي ِذي ْالقَ ْع َد ِة َحي ُ
اح َدةً".تَ :ك ْم َح َّج ؟ قَا َلَ :و ِ صالَ َحهُ ْمَ ،و ُع ْم َرةُ ْال ِج ِعرَّانَ ِة إِ ْذ قَ َس َم َغنِي َمةَ أُ َراهُ ُحنَي ٍْن ،قُ ْل ُ َحي ُ
ْث َ
یحیی نے بیان کی''ا ،ان س'ے قت''ادہ نے کہ میں نے انس رض'ی
ٰ ہم سے حسان بن حسان نے بیان کیا کہ ہم سے ہمام بن
ہللا عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے تھے؟ ت''و آپ نے فرمای''ا کہ چ''ار ،عم''رہ
حدیبیہ ذی قعدہ میں جہاں پر مشرکین نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو روک دیا تھ''ا ،پھ''ر آئن''دہ س''ال ذی قع''دہ ہی میں
ایک عمرہ قضاء جس کے متعلق آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مشرکین س'ے ص''لح کی تھی اور تیس''را عم''رہ جع''رانہ
جس موقع پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے غالبا ً حنین کی غنیمت تقس''یم کی تھی ،چوتھ''ا حج کے س''اتھ میں نے پوچھ''ا
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حج کتنے کئے؟ فرمایا کہ ایک۔
حدیث نمبر1779 :
www.islamicurdubooks.com 615
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور دوسرے سال( اسی) عمرہ حدیبیہ( کی قضاء) کی تھی اور ایک عمرہ ذی قعدہ میں اور ایک اپنے حج کے س''اتھ
کیا تھا۔
حدیث نمبر1780 :
'ر فِي ِذي ْالقَ ْع' َد ِة ،إِاَّل الَّتِي ا ْعتَ َم' َر َم' َع َح َّجتِ' ِه ُع ْم َرتَ'هُ ِم َن َح' َّدثَنَا هُ ْدبَ'ةَُ ، ح' َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، وقَ''ا َل :ا ْعتَ َم' َر أَرْ بَ' َع ُع َم' ٍ
ْال ُح َد ْيبِيَ ِةَ ،و ِم َن ْال َع ِام ْال ُم ْقبِ ِلَ ،و ِم ْن ْال ِج ْع َرانَ ِة َحي ُ
ْث قَ َس َم َغنَائِ َم ُحنَي ٍْنَ ،و ُع ْم َرةً َم َع َح َّجتِ ِه.
ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ،اس روایت میں یوں ہے کہ جو عمرہ نبی کریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے اپنے حج کے ساتھ کیا تھا اس کے سوا تمام عمرے ذی قع''دہ ہی میں ک''ئے تھے۔ ح''دیبیہ ک''ا عم''رہ
اور دوسرے سال اس کی قضاء کا عمرہ تھا۔( کیونکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے قران کیا تھا اور حجۃ ال''وداع س''ے
متعلق ہے) اور جعرانہ کا عمرہ جب آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے جن'گ ح'نین کی غ'نیمت تقس'یم کی تھی۔ پھ''ر ای''ک
عمرہ اپنے حج کے ساتھ کیا تھا۔
حدیث نمبر1781 :
www.islamicurdubooks.com 616
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سے پہلے ذی قعدہ ہی میں عمرے کئے تھے اور انہوں نے بیان کیا کہ میں نے براء بن ع''ازب رض''ی ہللا عنہ س''ے
سنا ،انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ماہ ذی قعدہ میں حج سے پہلے دو عمرے کئے تھے۔
ان:
ض َاب ُع ْم َر ٍة فِي َر َم َ
-4بَ ُ
باب :رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر1782 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ي ُْخبِ ُرنَ'ا،
سَ ر ِ ْجَ ، ع ْنَ عطَ'ا ٍء ، قَ'ا َلَ :س' ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ِن اب ِْن جُ' َري ٍ
'ك أَ ْن اس' َمهَاَ " :ما َمنَ َع' ِ
يت ْ س فَنَ ِس' ُار َس' َّماهَا اب ُْن َعبَّا ٍص ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم اِل ْم َرأَ ٍة ِم ْن اأْل َ ْن َ
يَقُولُ :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اضحًا نَ ْن َ
ض ُح َعلَ ْي ِه ،قَا َل :فَإ ِ َذا ك نَ ِ اض ٌح فَ َر ِكبَهُ أَبُو فُاَل ٍن َوا ْبنُهُ لِ َز ْو ِجهَا َوا ْبنِهَاَ ،وتَ َر َ ان لَنَا نَ ِ تَ :ك َين َم َعنَا ؟ ،قَالَ ْتَحُجِّ َ
ان َح َّجةٌ أَ ْو نَحْ ًوا ِم َّما قَا َل".
ض َان ا ْعتَ ِم ِري فِي ِه ،فَإ ِ َّن ُع ْم َرةً فِي َر َم َ
ض ُ َك َ
ان َر َم َ
یحیی بن قطان نے بیان کیا ،ان سے ابن جریج نے ،ان سے عطاء بن ابی رباح
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
نے بیان کیا کہ میں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے س''نا ،انہ''وں نے ہمیں خ''بر دی کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون( ام سنان رضی ہللا عنہا) سے( ابن عباس رضی ہللا عنہما نے ان کا ن''ام بتای''ا تھ''ا
لیکن مجھے یاد نہ رہا) پوچھا کہ تو ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کرتی؟ وہ کہنے لگی کہ ہمارے پاس ایک اونٹ تھا،
جس پر ابوفالں( یعنی اس کا خاوند) اور اس کا بیٹا سوار ہو ک''ر حج کے ل''یے چ''ل دی''ئے اور ای''ک اونٹ انہ''وں نے
چھوڑا ہے ،جس سے پانی الیا جاتا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کے اچھا جب رمضان آئے ت''و عم''رہ ک''ر
لینا کیونکہ رمضان ک''ا عم'رہ ای'ک حج کے براب'ر ہوت''ا ہے ی''ا اس''ی جیس'ی ک''وئی ب'ات آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمائی۔
اب ا ْل ُع ْم َر ِة لَ ْيلَةَ ا ْل َح ْ
صبَ ِة َو َغ ْي ِر َها: -5بَ ُ
باب :محصب کی رات عمرہ کرنا یا اس کے عالوہ کسی دن بھی عمرہ کرنے کا بیان
www.islamicurdubooks.com 617
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1783 :
اويَةََ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْنهَ''اَ " ،خ َرجْ نَا َم' َع َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ُم َع ِ
'ال َحجِّ فَ ْليُ ِه'لََّ ،و َم ْن
ين لِ ِهاَل ِل ِذي ْال َح َّج ِة ،فَقَ''ا َل لَنَ''اَ :م ْن أَ َحبَّ ِم ْن ُك ْم أَ ْن يُ ِه' َّل بِ' ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم َوافِ َ ُول هَّللا ِ َ َرس ِ
ت :فَ ِمنَّا َم ْن أَهَ' َّل بِ ُع ْم' َر ٍةَ ،و ِمنَّا َم ْن أَهَ' َّل ت بِ ُع ْم' َر ٍة ،قَ''الَ ْْت أَل َ ْهلَ ْل ُ
أَ َحبَّ أَ ْن يُ ِه َّل بِ ُع ْم َر ٍة فَ ْليُ ِه َّل بِ ُع ْم َر ٍة ،فَلَ ْواَل أَنِّي أَ ْه َدي ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،فَقَ''ا َل: ت ِم َّم ْن أَهَ َّل بِ ُع ْم َر ٍة فَأَظَلَّنِي يَ ْو ُم َع َرفَةَ َوأَنَا َح''ائِضٌ ،فَ َش' َك ْو ُ
ت إِلَى النَّبِ ِّي َ بِ َحجٍّ َ ،و ُك ْن ُ
ضي َر ْأ َس ِك َوا ْمتَ ِش ِطي َوأَ ِهلِّي بِ ْال َحجِّ ،فَلَ َّما َك َ
ان لَ ْيلَةُ ْال َحصْ بَ ِة أَرْ َس' َل َم ِعي َع ْب' َد ال'رَّحْ َم ِن إِلَى ضي ُع ْم َرتَ ِك َوا ْنقُ ِ
ارْ فُ ِ
التَّ ْن ِع ِيم ،فَأ َ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ُع ْم َر ٍة َم َك َ
ان ُع ْم َرتِي".
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو ابومعاویہ نے خبر دی ،ان سے ہش'ام نے بی'ان کی'ا ،ان س'ے
ان کے والد عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا ،کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ
مدینہ سے نکلے تو ذی الحجہ کا چاند نکلنے واال تھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی حج ک''ا اح''رام
باندھنا چاہتا ہے تو وہ حج کا باندھ لے اور اگر کوئی عمرہ کا باندھنا چاہتا ہے تو وہ عمرہ کا بان''دھ لے۔ اگ''ر م''یرے
ساتھ ہدی نہ ہوتی تو میں بھی عمرہ کا احرام باندھتا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ ہم میں بعض نے تو عمرہ
کا احرام باندھا اور بعض نے حج کا احرام باندھا۔ میں بھی ان لوگوں میں تھی جنہوں نے عمرہ کا احرام بان''دھا تھ''ا،
لیکن عرفہ کا دن آیا تو میں اس وقت حائضہ تھی ،چنانچہ میں نے اس کی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے شکایت
کی آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر عمرہ چھوڑ دے اور سر کھول دے اور اس میں کنگھا کر لے پھر حج
کا احرام باندھا لینا۔( میں نے ایسا ہی کیا) جب محصب میں قی'ام کی رات آئی ت'و ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے
عبدالرحمٰ ن کو میرے ساتھ تنعیم بھیجا ،وہاں سے میں نے عمرہ کا احرام اپنے اس عم''رہ کے ب''دلہ میں بان''دھا( جس
کو توڑ ڈاال تھا)۔
اب ُع ْم َر ِة التَّ ْن ِع ِ
يم: -6بَ ُ
باب :تنعیم سے عمرہ کرنا
www.islamicurdubooks.com 618
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1784 :
ض ' َي س ، أَ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ر ِ انَ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، س ِم َعَ ع ْم َرو ب َْن أَ ْو ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ف َعائِ َشةَ َويُ ْع ِم َرهَا ِم َن التَّ ْن ِع ِيم" ،قَا َل ُس ْفيَ ُ
انَ :م' َّرةً صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َم َرهُ أَ ْن يُرْ ِد َ
ي َ هَّللا ُ َع ْنهُ َما أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ ّن النَّبِ َّ
ْت َع ْمرًاَ ،ك ْم َس ِم ْعتُهُ ِم ْن َع ْم ٍرو.
َس ِمع ُ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عم''رو بن دین''ار نے ،انہ''وں نے
عمرو بن اوس سے سنا ،ان ک''و عب'دالرحمٰ ن بن ابی بک'ر رض'ی ہللا عنہم''ا نے خ'بر دی کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے انہیں حکم دیا کہ عائشہ رضی ہللا عنہا کو اپنے ساتھ سواری پر لے جائیں اور تنعیم س''ے انہیں عم''رہ ک''را
الئیں۔ سفیان بن عیینہ نے کہیں یوں کہا میں نے عمرو بن دینار سے سنا ،کہیں یوں کہا میں نے ک''ئی ب''ار اس ح''دیث
کو عمرو بن دینار سے سنا۔
حدیث نمبر1785 :
ب ْال ُم َعلِّ ِمَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، ح' َّدثَنِيَ ج''ابِ ُر ب ُْن
ب ب ُْن َع ْب ِد ْال َم ِجي ِدَ ، ع ْنَ حبِي ٍ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ي َغ ْي' ِ
'ر ْس َم َع أَ َح ٍد ِم ْنهُ ْم هَ' ْد ٌصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَهَ َّل َوأَصْ َحابُهُ بِ ْال َحجِّ َ ،ولَي َي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" ،أَ َّن النَّبِ ََّع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ
ت بِ َما أَهَ' َّل بِ' ِه َر ُس'و ُل هَّللا ِ ان َعلِ ٌّي قَ ِد َم ِم ْن ْاليَ َم ِن َو َم َعهُ ْالهَ ْديُ ،فَقَ''ا َل :أَ ْهلَ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوطَ ْل َحةََ ،و َك َ
النَّبِ ِّي َ
ص' َحابِ ِه أَ ْن يَجْ َعلُوهَا' ُع ْم' َرةً يَطُوفُ''وا ب''البيت ،ثُ َّم
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم أَ ِذ َن أِل َ ْ ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمَ ،وأَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه ق إِلَى ِمنًىَ ،و َذ َك' ُر أَ َح' ِدنَا يَ ْقطُ' ُر فَبَلَ' َغ النَّبِ َّ
ي َ يُقَصِّ رُوا َويَ ِحلُّوا ،إِاَّل َم ْن َم َع' هُ ْالهَ' ْديُ ،فَقَ'الُوا :نَ ْنطَلِ' ُ
ت اض' ْ تَ ،وأَ َّن َعائِ َش'ةَ َح َ ي أَل َحْ لَ ْل ُ
ْتَ ،ولَ ْواَل أَ َّن َم ِعي ْالهَ' ْد َ
ت َما أَ ْه َدي ُ ت ِم ْن أَ ْم ِري َما ا ْستَ ْدبَرْ ُ َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :لَ ِو ا ْستَ ْقبَ ْل ُ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَتَ ْنطَلِقُ َ
ون بِ ُع ْم َر ٍة ت ،قَالَ ْ
ت َوطَافَ ْ ك ُكلَّهَا َغ ْي َر أَنَّهَا لَ ْم تَطُ ْ
ف بالبيت ،قَا َل :فَلَ َّما طَهُ َر ْ ت ْال َمنَ ِ
اس َ فَنَ َس َك ِ
ت بَ ْع' َد ْال َحجِّ فِي ِذي
ق بِ ْال َحجِّ ،فَأ َ َم َر َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي بَ ْك ٍر أَ ْن يَ ْخ ُر َج َم َعهَا إِلَى التَّ ْن ِع ِيم ،فَ''ا ْعتَ َم َر ْ
َو َح َّج ٍةَ ،وأَ ْنطَلِ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو بِ ْال َعقَبَ ِة َوهُ َو يَرْ ِميهَا ،فَقَا َل :أَلَ ُك ْم هَ'' ِذ ِه ْال َح َّج ِةَ ،وأَ َّن ُس َراقَةَ ب َْن َمالِ ِك ب ِْن ُج ْع ُش ٍم لَقِ َي النَّبِ َّ
ي َ
صةً يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :اَل ،بَلْ لِأْل َبَ ِد".
َخا َّ
www.islamicurdubooks.com 619
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،ان سے عبدالوہاب بن عبدالمجید نے ،ان سے ح''بیب معلم نے ،ان س''ے عط''اء بن
ابی رباح نے اور ان سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم اور آپ کے
اصحاب نے حج کا احرام باندھا تھا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور طلحہ رضی ہللا عنہ کے سوا قربانی کس''ی
کے پاس نہیں تھی۔ ان ہی دنوں میں علی رضی ہللا عنہ یمن سے آئے تو ان کے ساتھ بھی قربانی تھی۔ انہوں نے کہا
کہ جس چیز کا احرام رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے باندھا ہے میرا بھی احرام وہی ہے ،نبی کریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے اپنے اصحاب کو( مکہ میں پہنچ کر) اس کی اجازت دے دی تھی کہ اپنے حج کو عمرہ میں تب'دیل ک'ر دیں
اور بیت ہللا کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کر کے بال ترشوا لیں اور احرام کھ''ول دیں ،لیکن وہ ل''وگ ایس''ا نہ
م'نی س'ے حج کے ل'یے اس ط'رح س'ے ج'ائیں گے کہ
کریں جن کے ساتھ قربانی ہ'و۔ اس پ'ر لوگ'وں نے کہ'ا کہ ہم ٰ
ہمارے ذکر سے منی ٹپک رہی ہو۔ یہ بات رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لمتک پہنچی ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ جو بات اب ہوئی اگر پہلے سے معلوم ہوتی تو میں اپنے ساتھ ہدی نہ التا اور اگر میرے ساتھ ہدی نہ ہوتی
تو( افعال عمرہ ادا کرنے کے بعد) میں بھی احرام کھول دیتا۔ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہا( اس حج میں) حائض''ہ ہ''و گ''ئی
تھیں اس لیے انہوں نے اگرچہ تمام مناسک ادا کئے لیکن بیت ہللا کا طواف نہیں کیا۔ پھ''ر جب وہ پ''اک ہ''و گ''ئیں اور
طواف کر لیا تو عرض کی یا رسول ہللا! سب لوگ حج اور عمرہ دونوں کر کے واپس ہو رہے ہیں لیکن میں صرف
حج کر سکی ہوں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر عبدالرحمٰ ن بن ابوبکر رضی ہللا عنہما سے کہا کہ انہیں ہم''راہ
لے کر تنعیم جائیں اور عمرہ کرا الئیں ،یہ عمرہ حج کے بعد ذی الحجہ کے ہی مہینہ میں ہوا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم جب جمرہ عقبہ کی رمی کر رہے تھے تو سراقہ بن مال''ک بن جعش''م آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت
میں حاضر ہوئے اور پوچھا کہ یا رسول ہللا! کیا یہ( عمرہ اور حج کے درمیان احرام کھول دینا) صرف آپ ہی کے
لیے ہے؟ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 620
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1786 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبِي ، قَا َل :أَ ْخبَ َر ْتنِيَ عائِ َشةَُ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ''ا،
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ين لِ ِهاَل ِل ِذي ْال َح َّج ِة ،فَقَ''ا َل َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم ُم' َوافِ َ
ُول هَّللا ِ َ تَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ قَالَ ْ
ْت أَل َ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ُع ْم' َر ٍة ،فَ ِم ْنهُ ْم َو َسلَّ َمَ :م ْن أَ َحبَّ أَ ْن يُ ِه َّل بِ ُع ْم َر ٍة فَ ْليُ ِهلََّ ،و َم ْن أَ َحبَّ أَ ْن يُ ِه َّل بِ َح َّج ٍة فَ ْليُ ِهلََّ ،ولَ ْواَل أَنِّي أَ ْه ' َدي ُ
ت قَ ْب' َل أَ ْن أَ ْد ُخ' َل َم َّكةَ ،فَ''أ َ ْد َر َكنِي يَ' ْ'و ُم ت ِم َّم ْن أَهَ' َّل بِ ُع ْم' َر ٍة ،فَ ِح ْ
ض' ُ َم ْن أَهَ' َّل بِ ُع ْم' َر ٍةَ ،و ِم ْنهُ ْم َم ْن أَهَ' َّل بِ َح َّج ٍةَ ،و ُك ْن ُ
ض 'ي َر ْأ َس ' ِك، 'كَ ،وا ْنقُ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''ا َلَ :د ِعي ُع ْم َرتَ' ِ
ُول هَّللا ِ َ
ك إِلَى َرس ِ َع َرفَةََ ،وأَنَا َحائِضٌ ،فَ َش َك ْو ُ
ت َذلِ َ
ت لَ ْيلَةُ ْال َحصْ بَ ِة أَرْ َس َل َم ِعي َع ْب َد الرَّحْ َم ِن إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَأَرْ َدفَهَ''ا ،فَ''أَهَلَّ ْ
ت َوا ْمتَ ِش ِطيَ ،وأَ ِهلِّي بِ ْال َحجِّ ،فَفَ َع ْل ُ
ت ،فَلَ َّما َكانَ ْ
ص َدقَةٌ َواَل َ
ص ْو ٌم". ي َواَل َ ضى هَّللا ُ َح َّجهَا َو ُع ْم َرتَهَاَ ،ولَ ْم يَ ُك ْن فِي َش ْي ٍء ِم ْن َذلِ َ
ك هَ ْد ٌ ان ُع ْم َرتِهَا ،فَقَ َ
بِ ُع ْم َر ٍة َم َك َ
یحیی بن قطان نے بیان کیا ،ان سے ہش''ام بن ع''روہ نے بی''ان کی''ا،
ٰ مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
کہا کہ مجھے میرے والد عروہ نے خبر دی کہا کہ مجھے عائشہ رضی ہللا عنہا نے خ''بر دی انہ''وں نے کہ''ا کہ ذی
الحجہ ک'ا چان''د نکل'نے واال تھ''ا کہ ہم رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ م'دینہ س'ے حج کے ل'یے چلے ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو عمرہ کا احرام باندھنا چاہے وہ عمرہ کا باندھ لے اور ج''و حج ک''ا بان''دھنا
چاہے وہ حج کا باندھ لے ،اگر میں اپنے ساتھ قربانی نہ التا تو میں بھی عمرہ کا ہی احرام باندھتا ،چنانچہ بہت س''ے
لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھا اور بہتوں نے حج کا۔ میں بھی ان لوگوں میں تھی جنہوں نے عمرہ کا اح'رام بان'دھا
تھا۔ مگر میں مکہ میں داخل ہونے سے پہلے حائضہ ہو گئی ،عرفہ کا دن آ گیا اور ابھی میں حائضہ ہی تھی ،اس کا
رونا میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے روئی ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ عم''رہ چھ''وڑ دے
اور سر کھول لے اور کنگھا ک''ر لے پھ''ر حج ک''ا اح''رام بان''دھ لین''ا ،چن''انچہ میں نے ایس''ا ہی کی''ا ،اس کے بع''د جب
محصب کی رات آئی تو نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے م'یرے س''اتھ عب'دالرحمٰ ن ک''و تنعیم بھیج''ا وہ مجھے اپ''نی
سواری پر پیچھے بٹھا کر لے گئے وہاں سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے اپنے( چھوڑے ہ''وئے) عم''رے کے بج''ائے
تعالی نے ان کا بھی حج اور عمرہ دونوں ہی پورے کر دی''ئے نہ ت''و اس
ٰ دوسرے عمرہ کا احرام باندھا اس طرح ہللا
کے لیے انہیں قربانی النی پڑی نہ صدقہ دینا پڑا اور نہ روزہ رکھنا پڑا۔
www.islamicurdubooks.com 621
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 622
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 623
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كَ ،وأَ ْن ِ
ق الصُّ ْف َرةَ، ك ْال ُجبَّةََ ،وا ْغ ِسلْ أَثَ َر ْال َخلُ ِ
وق َع ْن َ ي َع ْنهُ قَا َل :أَي َْن السَّائِ ُل َع ِن ْال ُع ْم َر ِة ؟ ْ
اخلَ ْع َع ْن َ ْالبَ ْك ِر ،فَلَ َّما سُرِّ َ
ك َك َما تَصْ نَ ُع فِي َحجِّ َ
ك". َواصْ نَ ْع فِي ُع ْم َرتِ َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا ،ان سے عطا بن ابی رباح نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا
یعلی بن امیہ نے بیان کیا ،ان سے ان کے والد نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم جع''رانہ
کہ مجھ سے صفوان بن ٰ
میں تھے ،تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاض'ر ہ'وا جبہ پہ'نے ہ'وئے اور اس پ'ر خل'وق ی'ا
زردی کا نشان تھا۔ اس نے پوچھا مجھے اپنے عمرہ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلمکس طرح کرنے کا حکم دیتے ہیں؟
تعالی نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم پر وحی نازل کی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم پر کپڑا ڈال دی''ا گی''ا،
ٰ اس پر ہللا
میری ب''ڑی آرزو تھی کہ جب ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم پ''ر وحی ن''ازل ہ''و رہی ہ''و ت''و میں آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کو دیکھوں۔ عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا یہاں آؤ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم پر جب وحی نازل ہو رہی ہ''و،
اس وقت تم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھنے کے آرزو مند ہو؟ میں نے کہا ہاں! انہوں نے ک''پڑے ک''ا کن''ارہ
اٹھایا اور میں نے اس میں سے آپ صلی ہللا علیہ وس''لم ک''و دیکھ''ا آپ زور زور س''ے خ''راٹے لے رہے تھے ،م''یرا
خیال ہے کہ انہوں نے بیان کیا جیسے اونٹ کے سانس کی آواز ہوتی ہے پھر جب وحی اترنی بند ہوئی تو آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پوچھنے واال کہاں ہے جو عمرہ کے بارے میں پوچھتا تھا؟ اپنا جبہ اتار دے ،خلوق کے
اثر کو دھو ڈال اور( زعفران کی) زردی صاف کر لے اور جس ط''رح حج میں ک''رتے ہ''و اس''ی ط''رح اس میں بھی
کرو۔
www.islamicurdubooks.com 624
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1790 :
ض'' َي هَّللا ُ َع ْنهَا كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ قَا َل :قُ ْل ُ
ت لِ َعائِ َشةَ َر ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الص'فَا َو ْال َم'رْ َوةَ يث ال ِّسنِّ " ،أَ َرأَ ْي ِ
ت قَ ْ'و َل هَّللا ِ تَبَ'ا َر َ
ك َوتَ َع'الَى :إِ َّن َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وأَنَا يَ ْو َمئِ ٍذ َح ِد ُ
ج النَّبِ ِّي َ
َز ْو ِ
ف بِ ِه َما س''ورة البق''رة آية ،158فَاَل أُ َرى َعلَى
ْت أَ ِو ا ْعتَ َم' َر فَال ُجنَ''ا َح َعلَ ْي' ِه أَ ْن يَطَّ َّو َ
ِم ْن َش َعائِ ِر هَّللا ِ فَ َم ْن َح َّج ْالبَي َ
ت ،فَاَل ُجنَا َح َعلَ ْي ِه أَ ْن اَل يَطَّ َّو َ
ف بِ ِه َما إِنَّ َما ت َك َما تَقُو ُل َكانَ ْ
تَ عائِ َشةَُ : كاَّل لَ ْو َكانَ ْ أَ َح ٍد َش ْيئًا أَ ْن اَل يَطَّ َّو َ
ف بِ ِه َما ،فَقَالَ ْ
ُون أَ ْن يَطُوفُوا بَي َْن ال َّ
صفَا ت َمنَاةُ َح ْذ َو قُ َد ْي ٍدَ ،و َكانُوا يَتَ َح َّرج َ ارَ ،كانُوا يُ ِهلُّ َ
ون لِ َمنَاةَ َو َكانَ ْ ص ِ أُ ْن ِزلَ ْ
ت هَ ِذ ِه اآْل يَةُ فِي اأْل َ ْن َ
صفَا َو ْال َم''رْ َوةَ
ك ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ تَ َعالَى :إِ َّن ال َّ والمروة ،فَلَ َّما َجا َء اإْل ِ ْساَل ُم َسأَلُوا َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َذلِ َ
انَ وأَبُو
ف بِ ِه َما سورة البقرة آية َ ،"158زا َدُ س ْفيَ ُ ْت أَ ِو ا ْعتَ َم َر فَال ُجنَا َح َعلَ ْي ِه أَ ْن يَطَّ َّو َِم ْن َش َعائِ ِر هَّللا ِ فَ َم ْن َح َّج ْالبَي َ
صفَا والمروة.
ف بَي َْن ال َّ اويَةََ ، ع ْن ِه َش ٍامَ ، ما أَتَ َّم هَّللا ُ َح َّج ا ْم ِر ٍ
ئ َواَل ُع ْم َرتَهُ لَ ْم يَطُ ْ ُم َع ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ،انہیں ہشام بن ع''روہ نے ،انہیں ان
کے والد( عروہ بن زبیر) نے کہ میں نے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی زوجہ مطہ''رہ عائش''ہ ص'دیقہ رض''ی ہللا
'الی کی نش''انیاں ہیں
تعالی کا ارشاد ص''فا اور م''روہ دون''وں ہللا تع' ٰ
ٰ عنہا سے پوچھا جب کہ ابھی میں نوعمر تھا کہ ہللا
اس لیے جو شخص بیت ہللا کا حج یا عمرہ کرے اس کے لیے ان کی سعی کرنے میں ک''وئی گن''اہ نہیں اس ل''یے میں
سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی ان کی سعی نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہ ہو گا۔ یہ سن کر عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہ''ا
نے فرمایا کہ ہرگز نہیں۔ اگر مطلب یہ ہوتا جیسا کہ تم بتا رہے ہ''و پھ''ر ت''و ان کی س'عی نہ ک''رنے میں واقعی ک''وئی
حرج نہیں تھا ،لیکن یہ آیت تو انصار کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو منات بت کے نام کا احرام باندھتے تھے جو
قدید کے مقابل میں رکھا ہوا تھا وہ صفا اور مروہ کی سعی کو اچھا نہیں سمجھتے تھے ،جب اسالم آیا تو انہ''وں نے
'الی نے یہ آیت ن''ازل فرم''ائی کہ ص''فا
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا اور اس پر ہللا تع' ٰ
اور مروہ دونوں ہللا کی نشانیاں ہیں اس ل'یے ج'و ش'خص بیت ہللا ک'ا حج ی''ا عم''رہ ک'رے اس کے ل'یے ان کی س'عی
کرنے میں کوئی گناہ نہیں سفیان اور ابومعاویہ نے ہشام سے یہ زیادتی نکالی ہے کہ جو کوئی صفا م''روہ ک''ا پھ''یرا
نہ کرے تو ہللا اس کا حج اور عمرہ پورا نہ کرے گا۔
www.islamicurdubooks.com 625
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1791 :
يرَ ، ع ْن إِ ْس' َما ِعي َلَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي أَ ْوفَى ، قَ'ا َل" :ا ْعتَ َم' َر َر ُس'و ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ق ب ُْن إِبْ' َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ج ِر ٍ
الص'فَا والم''روة َوأَتَ ْينَاهَا َم َع' هَُ ،و ُكنَّا
اف َوطُ ْفنَا َم َعهَُ ،وأَتَى َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْعتَ َمرْ نَا َم َعهُ ،فَلَ َّما َد َخ َل َم َّكةَ طَ َ
َ
ان َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ ؟ ،قَا َل :اَل .
احبٌ لِي :أَ َك َ
ص ِنَ ْستُ ُرهُ ِم ْن أَ ْه ِل َم َّكةَ أَ ْن يَرْ ِميَهُ أَ َح ٌد ،فَقَا َل لَهُ َ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے جریر نے ،ان سے اسماعیل نے ،ان سے عبدہللا بن ابی اوفی نے بیان
کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے عمرہ بھی کیا اور ہم نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے س''اتھ عم''رہ کی''ا،
چنانچہ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم مکہ میں داخل ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے( بیت ہللا کا) طواف کیا
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ہم نے بھی طواف کیا ،پھ''ر ص''فا اور م''روہ آئے اور ہم بھی آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ آئے۔ ہم آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مکہ والوں سے حفاظت' کر رہے تھے کہ کہیں کوئی کافر ت''یر نہ
چال دے ،میرے ایک ساتھی نے ابن ابی اوفی سے پوچھا کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کعبہ میں اندر داخل ہوئے
تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 626
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1792 :
ب". ب فِي ِه َواَل نَ َ
ص َ ب اَل َ
ص َخ َ ت ِم َن ْال َجنَّ ِة ِم ْن قَ َ
ص ٍ قَا َل :فَ َحد ِّْثنَا َما قَا َل لِ َخ ِدي َجةَ ،قَا َل :بَ ِّشرُواَ ،خ ِدي َجةَ بِبَ ْي ٍ
کہا انہوں نے پھر پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے خدیجہ رضی ہللا عنہا کے متعل'ق کی'ا کچھ فرمای'ا تھ'ا؟
انہوں نے کہا کہ آپ نے فرمایا تھا خدیجہ رضی ہللا عنہا کو جنت میں ایک موتی کے گھر کی بشارت ہ''و ،جس میں
نہ کسی قسم کا شور و غل ہو گا نہ کوئی تکلیف ہو گی۔
حدیث نمبر1793 :
'اف بِ' ْ
'البَ ْي ِ
ت 'ل طَ' َ ض' َي هَّللا ُ َع ْن َر ُج' ٍ ار ، قَا َلَ :سأ َ ْلنَا اب َْن ُع َم' َرَ ر ِانَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ َ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ت 'اف بِ' ْ
'البَ ْي ِ صفَا َو ْال َمرْ َو ِة ،أَيَأْتِي ا ْم َرأَتَهُ ؟ ،فَقَا َل :قَ ِد َم النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ،فَطَ' َ ف بَي َْن ال َّ فِي ُع ْم َر ٍة َولَ ْم يَطُ ْ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ.
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ صفَا َو ْال َمرْ َو ِة َس ْبعًاَ ،وقَ ْد َك َ ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْنَ ،وطَ َ
اف بَي َْن ال َّ صلَّى َخ ْل َ َس ْبعًاَ ،و َ
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ،ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے عمرو بن دینار نے کہ''ا کہ ہم نے ابن عم''ر
رضی ہللا عنہما سے ایک ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو عمرہ کے لیے بیت ہللا کا طواف تو کرت''ا ہے
لیکن صفا اور مروہ کی سعی نہیں کرتا ،کیا وہ(صرف بیت ہللا کے طواف کے بعد) اپنی بیوی سے ہمبستر ہ''و س''کتا
ہے؟ انہ''وں نے اس ک''ا ج''واب یہ دی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم( مکہ)تش''ریف الئے اور آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے بیت ہللا کا سات چکروں کے ساتھ طواف کیا ،پھر مقام ابراہیم علیہ السالم کے قریب دو رکعت نماز پڑھی،
اس کے بعد صفا اور مروہ کی سات م''رتبہ س''عی کی اور رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی زن''دگی تمہ''ارے ل''یے
بہترین نمونہ ہے۔
حدیث نمبر1794 :
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة". قَا َلَ :و َسأ َ ْلنَا َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،فَقَا َل :اَل يَ ْق َربَنَّهَا َحتَّى يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ
www.islamicurdubooks.com 627
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے بھی اس کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا صفا
اور مروہ کی سعی سے پہلے اپنی بیوی کے قریب بھی نہ جانا چاہئے۔
حدیث نمبر1795 :
www.islamicurdubooks.com 628
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرنا چاہیے کہ اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے اح''رام نہیں کھ''وال تھ''ا
جب تک ہدی کی قربانی نہیں ہو گئی تھی۔ لہٰ ذا ہدی ساتھ النے والوں کے واسطے ایسا ہی کرنے کا حکم ہے۔
حدیث نمبر1796 :
ت أَبِي
'ولَى أَ ْس ' َما َء بِ ْن ِ ب ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْمرٌوَ ، ع ْن أَبِي اأْل َ ْس َو ِد ، أَ َّنَ ع ْب ' َد هَّللا َِ م' ْ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن ِعي َسىَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَى َر ُس'ولِ ِه ُم َح َّم ٍد ،لَقَ' ْد نَ َز ْلنَا َم َع' هُ هَا ُون َ ان يَ ْس َم ُع أَ ْس َما َء ، تَقُولُُ :كلَّ َما َمر ْ
َّت بِ''ال َحج ِ بَ ْك ٍر َح َّدثَهُ ،أَنَّهُ َك َ
ت أَنَا َوأُ ْختِي' َعائِ َش 'ةُ َو ُّ
الزبَ ْي' ُر َوفُاَل ٌن َوفُاَل ٌن ،فَلَ َّما 'اف قَلِي ٌل ظَ ْه ُرنَا قَلِيلَ 'ةٌ أَ ْز َوا ُدنَ''ا ،فَ''ا ْعتَ َمرْ ُ
هُنَا َونَحْ ُن يَ ْو َمئِ ' ٍذ ِخفَ' ٌ
َم َسحْ نَا البيت أَحْ لَ ْلنَا ،ثُ َّم أَ ْهلَ ْلنَا ِم َن ْال َع ِش ِّي بِ ْال َحجِّ ".
عیسی نے بیان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا ہم س''ے ابن وہب نے بی''ان کی''ا ،انہیں عم''رو نے خ''بر دی ،انہیں
ٰ ہم سے احمد بن
ابواالسود نے کہ اسماء بنت ابی بکر رضی ہللا عنہا کے غالم عبدہللا نے ان سے بیان کیا ،انہوں نے اسماء رضی ہللا
عنہا سے سنا تھا ،وہ جب بھی حجون پہاڑ سے ہو کر گزرتیں تو یہ کہتیں رحمتیں ن''ازل ہ''وں ہللا کی محمد ص''لی ہللا
علیہ وسلم پر ،ہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ یہیں قیام کیا تھا ،ان دنوں ہم''ارے( س''امان) بہت ہلکے پھلکے
تھے ،سواریاں اور زاد راہ کی بھی کمی تھی ،میں نے ،میری بہن عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے ،زب''یر اور فالں فالں
رضی ہللا عنہم نے عمرہ کیا اور جب بیت ہللا کا طواف کر چکے تو( صفا اور مروہ کی سعی کے بع''د) ہم حالل ہ''و
گئے ،حج کا احرام ہم نے شام کو باندھا تھا۔
ض' َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم'ا" ،أَ ّن َر ُس'و َل هَّللا ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْن نَ'افِ ٍعَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت ،ثُ ّمَ
ث تَ ْكبِي َرا ٍ ف ِم َن اأْل َرْ ِ
ض ثَاَل َ ان إِ َذا قَفَ َل ِم ْن َغ ْز ٍو أَ ْو َحجٍّ أَ ْو ُع ْم َر ٍة يُ َكبِّ ُر َعلَى ُكلِّ َش َر ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َ
www.islamicurdubooks.com 629
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ُون َعابِ' ُد َ
ون ك َولَ'هُ ْال َح ْم' ُد َوهُ' َو َعلَى ُك''لِّ َش' ْي ٍء قَ' ِدي ٌر آيِبُ' َ
'ون تَ''ائِب َ ك لَهُ لَهُ ْال ُم ْل' ُ
يَقُولُ :اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوحْ َدهُ اَل َش ِري َ
ص َر َع ْب َدهُ َوهَ َز َم اأْل َحْ َز َ
اب َوحْ َدهُ". ق هَّللا ُ َو ْع َدهُ َونَ َص َد َ
ون َ ون لِ َربِّنَا َحا ِم ُد َ اج ُد ََس ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہیں ن'افع نے اور انہیں عب'دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جب کسی غزوہ یا حج و عمرہ س''ے واپس ہ''وتے ت''و جب
بھی کسی بلند جگہ کا چڑھاؤ ہوتا تو تین مرتبہ« هللا اكبر» کہتے اور یہ دعا پڑھتے« ال إله إال هللا وحده ال شريك ل''ه،
له الملك ،وله الحمد ،وهو على كل شىء قدير ،آيبون تائبون عابدون ساجدون لربنا حامدون ،صدق هللا وع''ده ونصر
عبده وهزم األحزاب وحده» ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیال ہے اس کا ک'وئی ش'ریک نہیں ،مل'ک اس''ی ک'ا ہے
اور حمد اسی کے لیے ہے وہ ہر چیز پر قادر ہے ،ہم واپس ہ''و رہے ہیں ،ت''وبہ ک''رتے ہ''وئے عب''ادت ک''رتے ہ''وئے
اپنے رب کے حضور سجدہ کرتے ہوئے اور اس کی حمد کرتے ہوئے ،ہللا نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا ،اپنے بندے
کی مدد کی اور سارے لشکر کو تنہا شکست دے دی۔( فتح مکہ کی طرف اشارہ ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 630
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 631
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1801 :
ص'لَّى هَّللا ُ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل" :نَهَى النَّبِ ُّي َ
بَ ، ع ْنَ ج''ابِ ٍرَ ر ِ َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح' ِ
'ار ٍ
ق أَ ْهلَهُ لَ ْياًل ". َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن يَ ْ
ط ُر َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کی''ا ،ان س'ے مح'ارب بن دث''ار نے اور ان س'ے ج''ابر
رضی ہللا عنہ نے کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( سفر سے) گھر رات کے وقت اترنے سے منع فرمایا۔
اب َمنْ أَ ْ
س َر َع نَاقَتَهُ إِ َذا بَلَ َغ ا ْل َم ِدينَةَ: -17بَ ُ
باب :جس نے مدینہ طیبہ کے قریب پہنچ کر اپنی سواری تیز کر دی ( تاکہ جلد سے جلد اس
پاک شہر میں داخلہ نصیب ہو )
حدیث نمبر1802 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ ح َم ْي ٌد ، أَنَّهُ َس ِم َع أَنَسًاَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،يَقُ''ولُ:
ت َدابَّةً ت ْال َم ِدينَ' ِة أَ ْو َ
ض' َع نَاقَتَ'هَُ ،وإِ ْن َك''انَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا قَ' ِد َم ِم ْن َس'فَ ٍر فَأَب َ
ْص' َر َد َر َج''ا ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
" َك َ
ث ب ُْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ح َّر َكهَا ِم ْن ُحبِّهَاَ ،ح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح' َّدثَنَا إِ ْس'' َما ِعي ُل، َح َّر َكهَا" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :زا َدْ ال َح ِ
ار ُ
www.islamicurdubooks.com 632
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 633
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
سونے( ہر ایک چیز) سے روک دیتا ہے ،اس لیے جب کوئی اپنی ضرورت پوری ک''ر چکے ت''و ف''وراً گھ''ر واپس آ
جائے۔
www.islamicurdubooks.com 634
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
كتاب المحصر
کتاب محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے
بیان میں
ص ْي ِد: اب ا ْل ُم ْح َ
ص ِر َو َج َزا ِء ال َّ -1بَ ُ
باب :محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں
ي َوال تَحْ لِقُوا ُر ُءو َس ُك ْم َحتَّى يَ ْبلُ َغ ْالهَ' ْد ُ
ي َم ِحلَّهُ س''ورة البق''رة آية َوقَ ْولِ ِه تَ َعالَى :فَإ ِ ْن أُحْ ِ
صرْ تُ ْم فَ َما ا ْستَ ْي َس َر ِم َن ْالهَ ْد ِ
صا ُر ِم ْن ُكلِّ َش ْي ٍء يَحْ بِ ُسهُ ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :حصُورًا اَل يَأْتِي النِّ َسا َء.
َ ،196وقَا َل َعطَا ٌء :اإْل ِ حْ َ
تعالی نے فرمایا پس تم اگر روک دیئے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو وہ مکہ بھیجو اور اپنے سر اس وقت تک
ٰ اور ہللا
نہ منڈاؤ( یعنی احرام نہ کھولو) جب تک قربانی کا جانور اپنے ٹھک''انے (یع''نی مکہ پہنچ ک''ر ذبح نہ ہ''و ج''ائے) اور
عطاء بن ابی رباح رحمہ' ہللا نے کہا کہ جو چیز بھی روکے اس کا یہی حکم ہے۔
اب إِ َذا أُ ْح ِ
ص َر ا ْل ُم ْعتَ ِم ُر: 1م -بَ ُ
باب :اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا تو ( وہ کیا کرے )
حدیث نمبر1806 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم' َرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُِ ،ح َ
ين َخ' َر َج إِلَى َم َّكةَ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َم ،فَأَهَ' َّل
ُول هَّللا ِ َ صنَع ُ
ْت َك َما َ
صنَ ْعنَا َم َع َرس ِ ت َع ْن ْالبَ ْي ِ
تَ ، ُم ْعتَ ِمرًا فِي ْالفِ ْتنَ ِة ،قَا َل" :إِ ْن ُ
ص ِد ْد ُ
ان أَهَ َّل بِ ُع ْم َر ٍة َعا َم ْال ُح َد ْيبِيَ ِة"'. بِ ُع ْم َر ٍة ِم ْن أَجْ ِل أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی ،انہیں نافع نے کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی
ہللا عنہما فس'اد کے زم'انہ میں عم'رہ ک''رنے کے ل'یے جب مکہ ج'انے لگے ت'و آپ نے فرمای'ا کہ اگ'ر مجھے کعبہ
شریف پہنچنے سے روک دیا گیا تو میں بھی وہی کام کروں گا جو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ہم لوگوں
www.islamicurdubooks.com 635
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نے کیا تھا ،چنانچہ آپ نے بھی صرف عمرہ کا احرام باندھا کیونکہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے بھی ح''دیبیہ
کے سال صرف عمرہ کا احرام باندھا تھا۔
حدیث نمبر1807 :
َح'' َّدثَنَاَ عبْ'' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ِد ب ِْن أَ ْس'' َما َءَ ، ح'' َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَ''ةَُ ، ع ْن نَ''افِ ٍع ، أَ َّنُ عبَيْ'' َد هَّللا ِ ب َْن َعبْ'' ِد هَّللا َِ و َس''الِ َم ب َْن َعبْ'' ِد
ك أَ ْن اَل 'ر ،فَقَ'ااَل :اَل يَ ُ
ض'رُّ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،لَيَالِ َي نَ َز َل ْال َجيْشُ بِ''اب ِْن ُّ
الزبَ ْي' ِ اللَّ ِهأ َ ْخبَ َراهُ ،أَنَّهُ َما َكلَّ َماَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َح''ا َل ُكفَّا ُر
ُول هَّللا ِ َ ت ،فَقَا َلَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ ك َوبَي َْن ْالبَ ْي ِ اف أَ ْن يُ َحا َل بَ ْينَ َ
تَ ُح َّج ْال َعا َمَ ،وإِنَّا نَ َخ ُ
ْت ْال ُع ْم َرةَ إِ ْن َشا َء ق َر ْأ َسهَُ ،وأُ ْش ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ ْد أَ ْو َجب ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم هَ ْديَهَُ ،و َحلَ َ ت ،فَنَ َح َر النَّبِ ُّي َ ون ْالبَ ْي ِ
ش ُد َ قُ َر ْي ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َمت َك َما فَ َع' َل النَّبِ ُّي َ تَ ،وإِ ْن ِحي َل بَ ْينِي َوبَ ْينَ'هُ ،فَ َع ْل ُ ت طُ ْف ُ ق ،فَإ ِ ْن ُخلِّ َي بَ ْينِي َوبَي َْن ْالبَ ْي ِ
هَّللا ُ أَ ْنطَلِ ُ
َوأَنَا َم َعهُ ،فَأَهَ َّل بِ ْال ُع ْم َر ِة ِم ْن ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِة ،ثُ َّم َسا َر َسا َعةً ،ثُ َّم قَا َل :إِنَّ َما َشأْنُهُ َما َو ِ
اح ٌد :أُ ْش ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ'' ْد أَ ْو َجب ُ
ْت َح َّجةً
'وف طَ َوافًا َو ِ
اح' دًا يَ' ْ'و َم َم َع ُع ْم َرتِي ،فَلَ ْم يَ ِح َّل ِم ْنهُ َما َحتَّى َح َّل يَ ْو َم النَّحْ ِرَ ،وأَ ْه َدىَ ،و َك َ
ان يَقُ''ولُ :اَل يَ ِح' لُّ َحتَّى يَطُ' َ
يَ ْد ُخ ُل َم َّكةَ".
ہم سے عبدہللا بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ،کہا ہم سے جویریہ نے نافع سے بیان کیا ،انہیں عبیدہللا بن عب''دہللا اور
سالم بن عبدہللا نے خبر دی کہ جن دنوں عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما پ''ر حج''اج کی لش''کر کش''ی ہ''و رہی تھی ت''و
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے لوگ''وں نے کہا(کی''ونکہ آپ مکہ جان''ا چ''اہتے تھے) کہ اگ''ر آپ اس س''ال حج نہ
کریں تو کوئی نقصان نہیں کیونکہ ڈر اس کا ہے کہ کہیں آپ کو بیت ہللا پہنچنے سے روک نہ دیا ج''ائے۔ آپ ب''ولے
کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ گئے تھے اور کفار قریش ہم''ارے بیت ہللا ت''ک پہنچ''نے میں حائ''ل ہ''و
گئے تھے۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی قربانی نحر کی اور سر منڈا لی''ا ،عب''دہللا نے کہ''ا کہ میں تمہیں
گواہ بناتا ہوں کہ میں نے بھی ان شاءہللا عمرہ اپنے پر واجب قرار دے لیا ہے۔ میں ضرور جاؤں گا اور اگر مجھے
بیت ہللا تک پہنچنے کا راستہ مل گیا تو طواف کروں گا ،لیکن اگر مجھے روک دیا گیا ت''و میں بھی وہی ک''ام ک''روں
گا جو نبی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے کی'ا تھ'ا ،میں اس وقت بھی آپ ص'لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ موج'ود تھ''ا
چنانچہ آپ نے ذو الحلیفہ سے عمرہ کا احرام باندھا پھر تھ''وڑی دور چ''ل ک''ر فرمای''ا کہ حج اور عم''رہ ت''و ای''ک ہی
www.islamicurdubooks.com 636
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہیں ،اب میں بھی تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عم''رہ کے س''اتھ حج بھی اپ''نے اوپ''ر واجب ق''رار دے لی''ا ہے ،آپ
نے حج اور عمرہ دونوں س'ے ای'ک س'اتھ ف'ارغ ہ'و ک'ر ہی دس'ویں ذی الحجہ ک'و اح'رام کھ'وال اور قرب'انی کی۔ آپ
فرماتے تھے کہ جب تک حاجی مکہ پہنچ کر ایک طواف زیارت نہ کر لے پورا احرام نہ کھولنا چاہئے۔
حدیث نمبر1808 :
ْض بَنِي َع ْب ِد هَّللا ِ ،قَا َل لَهُ :لَ ْو أَقَ ْم َ
ت بِهَ َذا. َح َّدثَنِيُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةَُ ، ع ْن نَافِ ٍع ، أَ َّن بَع َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ج''ویریہ نے بی''ان کیا ان س''ے ن''افع نے کہ عب''دہللا رض''ی ہللا عنہ
ٰ ہم سے
کے کسی بیٹے نے ان سے کہا تھا کاش آپ اس سال رک جاتے( تو اچھا ہوتا اسی اوپر والے واقعہ کی طرف اشارہ
ہے)۔
حدیث نمبر1809 :
اويَةُ ب ُْن َساَّل ٍمَ ، ح' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ' ٍ
'يرَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم' ةَ، حَ ، ح َّدثَنَاُ م َع ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
صالِ ٍ
ق َر ْأ َسهَُ ،و َجا َم َع نِ َس 'ا َءهُ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َحلَ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما" :قَ ْد أُحْ ِ
ص َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَا َل :قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
َونَ َح َر هَ ْديَهَُ ،حتَّى ا ْعتَ َم َر َعا ًما قَابِاًل ".
یحیی بن صالح نے بیان کیا ،ان سے معاویہ بن سالم نے بیان کی''ا ،ان س''ے
ٰ ہم سے محمد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
یحیی بن ابی کثیر نے بیان کیا ،ان سے عکرمہ نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے ان سے فرمای''ا رس''ول
ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جب حدیبیہ کے س''ال مکہ ج''انے س'ے روک دی'ئے گ'ئے ت'و آپ نے ح''دیبیہ ہی میں اپن'ا س''ر
منڈوایا اور ازواج مطہرات کے پاس گئے اور قربانی کو نحر کیا ،پھر آئندہ سال ایک دوسرا عمرہ کیا۔
'ريِّ ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ' َرنِيَ س'الِ ٌم ، قَ''ا َلَ :ك' َ
'ان اب ُْن َح َّدثَنَا أَحْ َم' ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَا يُ''ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ
س أَ َح ُد ُك ْم َع ِن ْال َحجِّ طَ َ
اف صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟"إِ ْن ُحبِ َ
ُول هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُ :أَلَي َ
ْس َح ْسبُ ُك ْم ُسنَّةَ َرس ِ ُع َم َر َر ِ
الص'فَاَ ،و ْال َم''رْ َو ِة ،ثُ َّم َح' َّل ِم ْن ُك'لِّ َش' ْي ٍء َحتَّى يَ ُح َّج َعا ًما قَ''ابِاًل ،فَيُ ْه' ِدي أَ ْو يَ ُ
ص'و ُم إِ ْن لَ ْم يَ ِج' ْد هَ' ْديًا"، ت َوبِ َّ بِ ْ
'البَ ْي ِ
َو َع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سالِ ٌمَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، نَحْ َوهُ.
ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبدہللا نے خبر دی ،کہا کہ ہم ک''و ی''ونس نے خ''بر دی ،ان س''ے زہ''ری
نے کہا کہ مجھے سالم نے خبر دی ،کہا کہ ابن عمر رضی ہللا عنہم''ا فرمای''ا ک''رتے تھے کی''ا تمہ''ارے ل''یے رس''ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت کافی نہیں ہے کہ اگر کسی کو حج سے روک دیا جائے ،ہو سکے ت''و وہ بیت ہللا ک''ا
طواف کر لے اور صفا اور مروہ کی سعی ،پھر وہ ہر چیز سے حالل ہو جائے ،یہ'اں ت'ک کہ وہ دوس'رے س''ال حج
کر لے پھر قربانی کرے ،اگر قربانی نہ ملے تو روزہ رکھے ،عب''دہللا س''ے روایت ہے کہ ہمیں معم''ر نے خ''بر دی،
ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھ سے سالم نے بیان کیا ،ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے اسی پہلی روایت کی
طرح بیان کیا۔
'ريِّ َ ، ع ْنُ ع''رْ َوةََ ، ع ِنْ ال ِم ْس' َو ِرَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ، اق ، أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
الز ْه' ِ َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
قَ ،وأَ َم َر أَصْ َحابَهُ بِ َذلِ َ
ك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَ َح َر قَ ْب َل أَ ْن يَحْ لِ َ
"أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے محمود نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبدالرزاق نے خ''بر دی ،کہ''ا کہ ہم ک''و معم''ر نے خ''بر دی ،انہیں زہ''ری نے،
انہیں عروہ نے اور انہیں مسور رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے( ص''لح ح''دیبیہ کے موق''ع
پر) قربانی سر منڈوانے سے پہلے کی تھی۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اصحاب کو بھی اسی کا حکم دیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 638
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1812 :
ع ب ُْن ْال َولِي ِدَ ، ع ْنُ ع َم''' َر ب ِْن ُم َح َّم ٍد ْال ُع َم ِ
'''ريِّ ، قَ'''ا َل: َّح ِيم ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو بَ''' ْد ٍر ُش''' َجا ُ
َح''' َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعبْ''' ِد ال'''ر ِ
ص 'لَّى هَّللا ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَقَ''ا َلَ " :خ َرجْ نَا َم' َع النَّبِ ِّي َ ث نَافِ ٌع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا َِ ، و َسالِ ًماَ ، كلَّ َماَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ َو َح َّد َ
ق َر ْأ َسهُ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بُ ْدنَهَُ ،و َحلَ َ
ت ،فَنَ َح َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ ون ْالبَ ْي ِ ش ُد َ ين ،فَ َحا َل ُكفَّا ُر قُ َر ْي ٍ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم ْعتَ ِم ِر َ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو ابوبدر شجاع بن ولید نے خبر دی ،انہوں نے کہ''ا کہ
ہم سے معمر بن محمد عمری نے بیان کیا اور ان سے نافع نے بیان کیا کہ عبدہللا اور سالم نے عبدہللا بن عمر رضی
ہللا عنہم''ا س''ے گفتگ''و کی( ،کہ وہ اس س''ال مکہ نہ ج''ائیں) ت''و انہ''وں نے فرمای''ا کہ ہم رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ عمرہ کا احرام باندھ ک''ر گ'ئے تھے اور کف''ار ق''ریش نے ہمیں بیت ہللا س'ے روک دی'ا تھ''ا ت'و رس'ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی قربانی کو نحر کیا اور سر منڈایا۔
www.islamicurdubooks.com 639
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ضروری نہیں اور اگر ساتھ قربانی کا جانور تھا اور وہ محصر ہوا اور حرم میں اسے نہ بھیج سکا تو اسے نحر کر
دے( ،جہاں پر بھی قیام ہو) یہ اس صورت میں جب قربانی کا جانور( قربانی کی جگہ) حرم شریف میں بھیجنے کی
اسے طاقت نہ ہو لیکن اگر اس کی طاقت ہے تو جب تک قربانی وہاں ذبح نہ ہو جائے احرام نہیں کھ''ول س''کتا۔ ام''ام
مالک وغیرہ نے کہا کہ( محصر) خواہ کہیں بھی ہو اپنی قربانی وہیں نحر ک''ر دے اور س''ر من''ڈا لے۔ اس پ''ر قض''اء
بھی الزم نہیں کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلماور آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے اص''حاب رض''وان ہللا علیہم نے
حدیبیہ میں بغیر طواف اور بغیر قربانی کے بیت ہللا تک پہنچے ہوئے نحر کیا اور س''ر من''ڈایا اور وہ ہ''ر چ''یز س''ے
حالل ہو گئے ،پھر کسی نے ذکر نہیں کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کسی کو بھی قض''اء ک''ا ی''ا کس''ی بھی
چیز کے دہرانے کا حکم دیا ہو اور حدیبیہ حد حرم سے باہر ہے۔
حدیث نمبر1813 :
ين َخ'' َر َج إِلَى َم َّكةَ
"ح َ كَ ، ع ْن نَافِ ٍع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلِ : َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَأَهَ َّل بِ ُع ْم َر ٍة ِم ْن
ُول هَّللا ِ َ صنَ ْعنَا َك َما َ
صنَ ْعنَا َم َع َرس ِ ت َع ِن ْالبَ ْي ِ
ت َ ُم ْعتَ ِمرًا فِي ْالفِ ْتنَ ِة ،إِ ْن ُ
ص ِد ْد ُ
ان أَهَ َّل بِ ُع ْم َر ٍة َعا َم ْال ُح َد ْيبِيَ ِة ،ثُ َّم إِ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر نَظَ َر فِي أَ ْم' ِ
'ر ِه ،فَقَ''ا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ك َ أَجْ ِل أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
اح ٌد ،أُ ْش ِه ُد ُك ْم أَنِّي قَ' ْد أَ ْو َجب ُ
ْت ْال َح َّج َم' َع ْال ُع ْم' َر ِة، ت إِلَى أَصْ َحابِ ِه ،فَقَا َلَ :ما أَ ْم ُرهُ َما إِاَّل َو ِ اح ٌد ،فَ ْالتَفَ َ
َما أَ ْم ُرهُ َما إِاَّل َو ِ
ك ُمجْ ِزيًا َع ْنهُ َوأَ ْه َدى"'. احدًاَ ،و َرأَى أَ َّن َذلِ َاف لَهُ َما طَ َوافًا َو ِ ثُ َّم طَ َ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کی''ا ،ان س'ے ن''افع نے بی''ان کی'ا کہ فتنہ
کے زمانہ میں جب عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما مکہ کے ارادے سے چلے تو فرمایا کہ اگ''ر مجھے بیت ہللا ت''ک
پہنچے سے روک دیا گی''ا ت''و میں بھی وہی ک''ام ک''روں گ''ا جو( ح''دیبیہ کے س''ال) میں نے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ کیا تھا۔ آپ نے عمرہ کا احرام باندھا کیونکہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس''لم نے بھی ح''دیبیہ کے س''ال
عمرہ ہی کا احرام باندھا تھا۔ پھر آپ نے کچھ غور ک''ر کے فرمای''ا کہ عم''رہ اور حج ت''و ای''ک ہی ہے ،اس کے بع''د
اپنے ساتھیوں سے بھی یہی فرمایا کہ یہ دونوں تو ایک ہی ہیں۔ میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ عم''رہ کے س''اتھ اب حج
www.islamicurdubooks.com 640
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
بھی اپنے لیے میں نے واجب قرار دیے لیا ہے پھر( مکہ پہنچ کر) آپ نے دونوں کے لیے ای''ک ہی ط''واف کی''ا۔ آپ
کا خیال تھا کہ یہ کافی ہے اور آپ قربانی کا جانور بھی ساتھ لے گئے تھے۔
صيَ ٍام أَ ْو َ
ص َدقَ ٍة س ِه فَفِ ْديَةٌ ِمنْ ِ ضا أَ ْو ِب ِه أَ ًذى ِمنْ َر ْأ ِ اب قَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى{ :فَ َمنْ َك َ
ان ِم ْن ُك ْم َم ِري ً -5بَ ُ
ص ْو ُم فَثَالَثَةُ أَيَّ ٍام:
س ٍك} َوه َُو ُم َخيَّ ٌر ،فَأ َ َّما ال َّأَ ْو نُ ُ
تعالی کا فرمان کہ اگر تم میں کوئی بیمار ہو یا اس کے سر میں ( جوؤں کی ) کوئی
ٰ باب :ہللا
تکلیف ہو تو اسے روزے یا صدقے یا قربانی کا فدیہ دینا چاہئے یعنی اسے اختیار ہے اور اگر
روزہ رکھنا چاہے تو تین دن روزہ رکھے
َوهُ َو ُم َخيَّرٌ ،فَأ َ َّما الص َّْو ُم فَثَالَثَةُ أَي ٍَّام.
یعنی اسے اختیار ہے اور اگر روزہ رکھنا چاہے تو تین دن روزہ رکھے۔
حدیث نمبر1814 :
سَ ، ع ْنُ م َجا ِه' ٍدَ ، ع ْنَ عبْ' ِد ال'رَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي لَ ْيلَى، ف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ' ٌ
كَ ، ع ْنُ ح َم ْي' ِد ب ِْن قَ ْي ٍ َح َّدثَنَاَ عبْ' ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس' َ
ك ؟ قَا َل :نَ َع ْم ك آ َذا َ
ك هَ َوا ُّم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَنَّهُ قَا َل" :لَ َعلَّ َ
ُول هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن َرس ِ ب ب ِْن عُجْ َرةََ ر ِ َع ْن َك ْع ِ
ين ،أَ ِو ص' ْم ثَاَل ثَ'ةَ أَي ٍَّام ،أَ ْو أَ ْ
ط ِع ْم ِس'تَّةَ َم َس'ا ِك َ كَ ،و ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :احْ لِ ْق َر ْأ َس' َ
يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُك بِ َشا ٍة". ا ْنس ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو امام مالک نے خ''بر دی ،انہیں حمی''د بن قیس نے ،انہیں
لیلی نے اور انہیں کعب بن عجرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ
مجاہد نے ،انہیں عبدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
وسلم نے ان سے فرمایا ،غالبا ً جوؤں سے تم کو تکلی'ف ہے ،انہ'وں نے کہ''ا کہ جی ہ'اں ی'ا رس'ول ہللا! آپ ص'لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اپنا سر منڈا لے اور تین دن کے روزے رکھ لے یا چھ مس''کینوں ک''و کھان''ا کھال دے ی''ا
ایک بکری ذبح کر۔
www.islamicurdubooks.com 641
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اع:
ص ٍ اب ا ِإل ْط َعا ُªم فِي ا ْلفِ ْديَ ِة نِ ْ
صفُ َ -7بَ ُ
باب :فدیہ میں ہر فقیر کو آدھا صاع غلہ دینا
حدیث نمبر1816 :
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن اأْل َصْ بَهَانِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َم ْعقِ ٍل ، قَا َلَ :جلَس ُ
ْت إِلَىَ ك ْع ِ
ب
ول هَّللا ِ اص'ةًَ ،و ِه َي لَ ُك ْم َعا َّمةًُ ،ح ِم ْل ُ
ت إِلَى َر ُس' ِ ي َخ َّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَ َسأ َ ْلتُهُ َع ِن ْالفِ ْديَ ِة ،فَقَ''ا َل" :نَ' َزلَ ْ
ت فِ َّ ب ِْن عُجْ َرةََ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 642
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
س ُك شَاةٌ:
اب النُّ ُ
-8بَ ُ
باب :قرآن مجید میں «نسك» سے مراد بکری ہے
حدیث نمبر1817 :
يحَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍد ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيَ ع ْب' ُد ال'رَّحْ َم ِن ب ُْن أَبِي
قَ ، ح َّدثَنَاَ ر ْو ٌحَ ، ح َّدثَنَاِ ش ْب ٌلَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي نَ ِج ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم َرآهَُ ،وأَنَّهُ يَ ْس'قُطُ َعلَى َوجْ ِه' ِه،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َب ب ِْن عُجْ َرةََ ر ِ لَ ْيلَىَ ، ع ْنَ ك ْع ِ
ون بِهَا َوهُ ْم َعلَى طَ َم' ٍ
'ع ق َوهُ' َو بِ ْال ُح َد ْيبِيَ' ِةَ ،ولَ ْم يَتَبَي َّْن لَهُ ْم أَنَّهُ ْم يَ ِحلُّ َ ك ؟ قَا َل :نَ َع ْم ،فَأ َ َم َرهُ أَ ْن يَحْ لِ َ ك هَ َوا ُّم َ فَقَا َل :أَي ُْؤ ِذي َ
ُط ِع َم فَ َرقًا بَي َْن ِستَّ ٍة ،أَ ْو يُ ْه ِد َ
ي َش''اةً، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ ْن ي ْ أَ ْن يَ ْد ُخلُوا َم َّكةَ ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ ْالفِ ْديَةَ ،فَأ َ َم َرهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
أَ ْو يَصُو َم ثَاَل ثَةَ أَي ٍَّام".
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،کہا ہم سے روح نے بیان کیا ،ان سے شبل بن عب''اد نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابن ابی نجیح
لیلی نے بیان کیا اور ان سے کعب بن عجرہ
نے بیان کیا ،ان سے مجاہد نے بیان کیا کہ مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
www.islamicurdubooks.com 643
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
رضی ہللا عنہ نے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے انہیں دیکھ''ا ت''و ج''وئیں ان کے چہ''رے پ''ر گ''ر رہی تھیں،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کیا ان جوؤں سے تمہیں تکلیف ہے؟ انہوں نے کہا کہ جی ہ''اں ،آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے انہیں حکم دیا کہ اپنا سر منڈا لیں۔ وہ اس وقت حدیبیہ میں تھے۔( ص''لح ح''دیبیہ کے س''ال) اور کس''ی ک''و یہ
تع''الی
ٰ معلوم نہیں تھا کہ وہ حدیبیہ ہی میں رہ جائیں گے بلکہ سب کی خواہش یہ تھی کہ مکہ میں داخل ہوں۔ پھر ہللا
نے فدیہ کا حکم نازل فرمایا اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا کہ چھ مسکینوں کو ایک فرق( یع''نی تین
صاع غلہ) تقسیم کر دیا جائے یا ایک بکری کی قربانی کرے یا تین دن کے روزے رکھے۔
حدیث نمبر1818 :
يحَ ، ع ْنُ م َجا ِه' ٍد ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب' ُد ال'رَّحْ َم ِن ب ُْن أَبِي لَ ْيلَى،
ُفَ ، ح' َّدثَنَاَ ورْ قَ''ا ُءَ ، ع ِن اب ِْن أَبِي نَ ِج ٍ
َو َع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،رآهُ َوقَ ْملُهُ يَ ْسقُطُ َعلَى َوجْ ِه ِهِ ،م ْثلَهُ.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َع ْنَ ك ْع ِ
ب ب ِْن عُجْ َرةََ ر ِ
اور محمد بن یوسف سے روایت ہے کہ ہم کو ورقاء نے بیان کیا ،ان سے ابن ابی نجیح نے بیان کیا ،ان س''ے مجاہ''د
لیلی نے خ''بر دی اور انہیں کعب بن عج''رہ رض''ی ہللا عنہ نے کہ رس''ول
نے بی''ان کی''ا ،انہیں عب''دالرحمٰ ن بن ابی ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو جوئیں ان کے چہرہ پر گر رہی تھی ،پھر یہی حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 644
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
گھر( کعبہ) کا حج کیا اور اس میں نہ« رفث» یعنی شہوت کی بات منہ سے نکالی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا ت''و وہ
اس دن کی طرح واپس ہو گا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 645
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ص ْي َد أَ َكلَهُ:
صا َد ا ْل َحالَ ُل فَأ َ ْه َدى لِ ْل ُم ْح ِر ِم ال َّ
اب إِ َذا َ
-2بَ ُ
باب :اگر بے احرام واال شکار کرے اور احرام والے کو تحفہ بھیجے تو وہ کھا سکتا ہے
اجَ ،و ْال َخي ِْل ،يُقَا ُل َع' ْد ُل ْ ْ ْح بَأْسًا َوهُ َو َغ ْي ُر ال َّ
ص ْي ِد نَحْ ُو اإْل ِ بِ ِلَ ،وال َغنَ ِمَ ،والبَقَ ِرَ ،وال َّد َج ِ سَ ،وأَنَسٌ بِ َّ
الذب ِ َولَ ْم يَ َر اب ُْن َعبَّا ٍ
ون َع ْداًل .ون يَجْ َعلُ َ ك قِيَا ًما قِ َوا ًما يَ ْع ِدلُ َ ك ِم ْثلُ ،فَإ ِ َذا ُك ِس َر ْ
ت ِع ْد ٌل فَهُ َو ِزنَةُ َذلِ َ َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 646
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اور انس اور ابن عباس رضی ہللا عنہم( محرم کے لیے) شکار کے سوا دوس''رے ج''انور مثالً اونٹ ،بک''ری ،گ''ائے،
مرغی اور گھوڑے کے ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ قرآن میں لفظ« غ''دل»( بفتح غین) مث''ل کے
مع''نی میں ب''وال گی''ا ہے اور« ع''دل»( عین ک''و) جب زی''ر کے س''اتھ پڑھا ج''ائے ت''و وزن کے مع''نی میں ہ''و
گا« ،قياما»« قواما»( کے معنی میں ہے« ،قيم»)« يعدلون» کے معنی میں مثل بنانے کے۔
حدیث نمبر1821 :
ق أَبِيَ ع''ا َم ْال ُح َد ْيبِيَ ' ِة،
ضالَةََ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَا َدةَ ، قَ''ا َل" :ا ْنطَلَ ' َ
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَ َّن َع' ُد ًّوا يَ ْغ' ُزوهُ ،فَ''ا ْنطَلَ َ
ق النَّبِ ُّي َ فَأَحْ َر َم أَصْ َحابُهُ َولَ ْم يُحْ ِر ْمَ ،و ُحد َ
ِّث النَّبِ ُّي َ
ش ،فَ َح َم ْل ُ
ت َعلَ ْي ِه ،فَطَ َع ْنتُ'هُ، ت ،فَإ ِ َذا أَنَا بِ ِح َم ِ
ار َوحْ ٍ ْض ،فَنَظَرْ ُ
ضهُ ْم إِلَى بَع ٍ
ك بَ ْع ُ َو َسلَّ َم ،فَبَ ْينَ َما أَنَا َم َع أَصْ َحابِ ِه تَ َ
ض َّح َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَيْ' ِه َو َس'لَّ َمي َ ت بِ ِه ْم ،فَأَبَ ْوا أَ ْن يُ ِعينُونِي ،فَأ َ َك ْلنَا ِم ْن لَحْ ِم ِه َو َخ ِش'ينَا أَ ْن نُ ْقتَطَ' َع ،فَطَلَب ُ
ْت النَّبِ َّ فَأ َ ْثبَتُّهُ َوا ْستَ َع ْن ُ
ص'لَّى هَّللا ُ ي َ ت :أَي َْن تَ' َر ْك َ
ت النَّبِ َّ 'ل ،قُ ْل ُ
ف اللَّ ْي' ِ
'و ِ
'ار فِي َج' ْ يت َر ُجاًل ِم ْن بَنِي ِغفَ' ٍ أَرْ فَ ُع فَ َر ِسي َشأْ ًوا َوأَ ِس'ي ُر َش'أْ ًوا ،فَلَقِ ُ
الس 'اَل َم َو َرحْ َم' ةَ
ك َّون َعلَ ْي' َ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن أَ ْهلَ َ
ك يَ ْق' َر ُء َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ قَا َل :تَ َر ْكتُهُ بِتَ ْعهَ َن َوهُ َو قَائِ ٌل ال ُّس ْقيَا ،فَقُ ْل ُ
اض 'لَةٌ
شَ ،و ِع ْن ِدي ِم ْن 'هُ فَ ِ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ" ،أَ َ
صب ُ
ْت ِح َما َر َوحْ ٍ ك فَا ْنتَ ِظرْ هُ ْم ،قُ ْل ُ
هَّللا ِ ،إِنَّهُ ْم قَ ْد َخ ُشوا أَ ْن يُ ْقتَطَعُوا' ُدونَ َ
؟ فَقَا َل لِ ْلقَ ْو ِمُ :كلُوا َوهُ ْم ُمحْ ِر ُم َ
ون".
یحیی ابن کثیر نے ،ان س''ے عب''دہللا بن ابی
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا ،ان سے
قتادہ نے بیان کیا کہ میرے والد صلح حدیبیہ کے موقع پر( دشمنوں کا پتہ لگانے) نکلے۔ پھر ان کے ساتھیوں نے تو
احرام باندھا لیا لیکن( خود انہوں نے ابھی) نہیں باندھا تھا( اصل میں) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک''و کس''ی نے یہ
اطالع دی تھی کہ مقام غیقہ میں دشمن آپ کی تاک میں ہے ،اس لیے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( ابوقتادہ اور
چند صحابہ رضی ہللا عنہم کو ان کی تالش میں) روانہ کیا میرے والد( ابوقت''ادہ رض''ی ہللا عنہ) اپ''نے س''اتھیوں کے
ساتھ تھے کہ یہ لوگ ایک دوسرے کو دیکھ کر ہنسنے لگے( میرے والد نے بیان کی''ا کہ) میں نے ج''و نظ''ر اٹھ''ائی
تو دیکھ''ا کہ ای''ک جنگلی گ''دھا س''امنے ہے۔ میں اس پ''ر جھپٹ''ا اور ن''یزے س''ے اس''ے ٹھن''ڈا ک''ر دی''ا۔ میں نے اپ''نے
س''اتھیوں کی م''دد چ''اہی تھی لیکن انہ''وں نے انک''ار ک''ر دی''ا تھ''ا ،پھ''ر ہم نے گوش''ت کھای''ا۔ اب ہمیں یہ ڈر ہ''وا کہ
www.islamicurdubooks.com 647
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کہیں( رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے) دور نہ ہو جائیں ،چنانچہ میں نے آپ کو تالش کرن''ا ش''روع ک''ر دی''ا کبھی
اپنے گھوڑے تیز کر دیتا اور کبھی آہستہ ،آخر رات گئے بنو غفار کے ایک ش'خص س'ے مالق'ات ہ'و گ'ئی۔ میں نے
پوچھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کہاں ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ جب میں آپ سے جدا ہوا ت''و آپ مق''ام تعھن میں
تھے اور آپ کا ارادہ تھا کہ مقام سقیا میں پہنچ ک''ر دوپہ''ر ک''ا آرام ک''ریں گے۔ غ''رض میں ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہو گیا اور میں نے ع''رض کی ی''ا رس''ول ہللا! آپ کے اص''حاب آپ پ''ر س''الم اور ہللا کی
رحمت بھیجتے ہیں۔ انہیں یہ ڈر ہے کہ کہیں وہ بہت پیچھے نہ رہ جائیں۔ اس لیے آپ ٹھہر کر ان ک''ا انتظ''ار ک''ریں،
پھر میں نے کہا یا رسول ہللا! میں نے ایک جنگلی گدھا شکار کیا تھا اور اس کا کچھ بچا ہوا گوش''ت اب بھی م''یرے
پاس موجود ہے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے کھانے کے لیے فرمایا حاالنکہ وہ سب احرام باندھے ہوئے
تھے۔
www.islamicurdubooks.com 648
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اض'لَةً،
ش َوإِ َّن ِع ْن' َدنَا فَ ِ
ص ْدنَا ِح َما َر َوحْ ٍ ك فَا ْنظُرْ هُ ْم ،فَفَ َع َل ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنَّا ا َّ َخ ُشوا أَ ْن يَ ْقتَ ِط َعهُ ُم ْال َع ُد ُّو ُدونَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أِل َصْ َحابِ ِهُ :كلُوا َوهُ ْم ُمحْ ِر ُم َ
ون". فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
'یی بن ابی کث''یر نے ،ان س''ے
ہم سے سعید بن ربیع نے بیان کیا ،کہا ہم سے علی بن مبارک نے بیان کیا ،ان سے یح' ٰ
عبدہللا بن ابی قتادہ نے ،کہا ان سے ان کے ب'اپ نے بی'ان کی'ا انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم ص'لح ح'دیبیہ کے موق'ع پ'ر ن'بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ چلے ان کے ساتھیوں نے تو احرام باندھ لی''ا تھ''ا لیکن ان ک''ا بی''ان تھ''ا کہ میں نے
اح''رام نہیں بان''دھا تھ''ا۔ ہمیں غیقہ میں دش''من کے موج''ود ہ''ونے کی اطالع ملی اس ل''یے ہم ان کی تالش میں( ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے حکم کے مطابق) نکلے پھر میرے ساتھیوں نے گورخر دیکھ''ا اور ای''ک دوس''رے ک''و
دیکھ کر ہنسنے لگے میں نے جو نظر اٹھائی تو اسے دیکھ لیا گھ''وڑے پر( س''وار ہ''و ک''ر) اس پ''ر جھپٹ''ا اور اس''ے
زخمی کر کے ٹھنڈا کر دیا۔ میں نے اپنے ساتھیوں سے کچھ امداد چاہی لیکن انہوں نے انکار کر دیا پھر ہم سب نے
اسے کھایا اور اس کے بع''د میں رس'ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کی خ''دمت میں حاض''ر ہ'وا( پہلے) ہمیں ڈر ہ'وا کہ
کہیں ہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے دور نہ رہ جائیں اس لیے میں کبھی اپنا گھوڑا تیز کر دیتا اور کبھی آہستہ
آخر میری مالقات ایک ب''نی غف''ار کے آدمی س''ے آدھی رات میں ہ''وئی میں نے پوچھ''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کہاں ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے تعہن نامی جگہ میں الگ ہوا تھا اور آپ صلی ہللا
علیہ وسلمکا ارادہ یہ تھا کہ دوپہر کو مقام سقیا میں آرام کریں گے پھ'ر جب میں رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم کی
خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کی یا رس''ول ہللا! آپ کے اص''حاب نے آپ ک''و س''الم کہ''ا ہے اور انہیں ڈر
ہے کہ کہیں دشمن آپ کے اور ان کے درمیان حائل نہ ہو جائے اس ل''یے آپ ان ک''ا انتظ''ار کیج''ئے چن''انچہ آپ نے
ایسا ہی کیا ،میں نے یہ بھی عرض کی کہ یا رسول ہللا! میں نے ایک گورخر' کا شکار کیا اور کچھ بچ''ا ہ''وا گوش''ت
اب بھی موجود ہے اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے اصحاب س''ے فرمای''ا کے کھ''اؤ ح''االنکہ وہ س''ب اح''رام
باندھے ہوئے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 649
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1823 :
انَ ، ع ْن أَبِي ُم َح َّم ٍد نَافِ ٍعَ م ْولَى أَبِي قَتَ''ا َدةََ ،س ' ِم َع أَبَا َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ح َّدثَنَاَ
صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالقَا َح ِة ِم ْن ْال َم ِدينَ' ِة َعلَى ثَاَل ٍ
ث .ح و َح' َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلُ :كنَّا َم َع النَّبِ ِّي َ
قَتَا َدةََ ر ِ
انَ ، ع ْن أَبِي ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْن أَبِي قَتَا َدةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَ''ا َلُ " :كنَّا َم' َع َع ْب ِد هَّللا َِ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ح َّدثَنَاَ
صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َ
ْت أَ ْ
ص ' َحابِي يَتَ ' َرا َء ْو َن َش' ْيئًا فَنَظَ''رْ ُ
ت، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالقَا َح ِةَ ،و ِمنَّا ْال ُمحْ ِر ُم َو ِمنَّا َغ ْي ُر ْال ُمحْ ِر ِم ،فَ ' َرأَي ُ
النَّبِ ِّي َ
ْت ْال ِح َم''ا َر
ون ،فَتَنَا َو ْلتُهُ فَأ َ َخ ْذتُ'هُ ،ثُ َّم أَتَي ُ
ك َعلَ ْي ِه بِ َش ْي ٍء إِنَّا ُمحْ ِر ُم َش يَ ْعنِي َوقَ َع َس ْوطُهُ ،فَقَالُوا :اَل نُ ِعينُ َ فَإ ِ َذا ِح َما ُر َوحْ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُي َ ضهُ ْم :اَل تَأْ ُكلُوا ،فَ''أَتَي ُ
ْت النَّبِ َّ ضهُ ْمُ :كلُواَ ،وقَا َل بَ ْع ُ ْت بِ ِه أَصْ َحابِي ،فَقَا َل بَ ْع ُِم ْن َو َرا ِء أَ َك َم ٍة ،فَ َعقَرْ تُهُ فَأَتَي ُ
www.islamicurdubooks.com 650
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 651
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
کے ایک مادہ کا شکار کر لیا ،اس کے بعد ایک جگہ ہم نے قیام کیا اور اس کا گوشت کھایا پھ''ر خی''ال آی''ا کہ کی''ا ہم
محرم ہونے کے باوجود شکار کا گوشت کھا بھی سکتے ہیں؟ اس لیے جو کچھ گوشت باقی بچا ہے وہ ہم ساتھ الئے
ہیں۔ آپ نے پوچھا کیا تم میں سے کسی نے ابوقتادہ رضی ہللا عنہ کو شکار کرنے کے لیے کہا تھا؟ یا کسی نے اس
شکار کی طرف اشارہ کیا تھا؟ سب نے کہا نہیں۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ پھ''ر بچ''ا ہ''وا گوش''ت
بھی کھا لو۔
www.islamicurdubooks.com 652
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1826 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل. َو َع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
(دوسری سند) اور امام مالک نے عبدہللا بن دینار سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے روایت کی کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( جو اوپر مذکور ہوا)۔
حدیث نمبر1827 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولَُ " :ح َّدثَ ْتنِيإِحْ ' َدى َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن ُجبَي ٍْر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت اب َْن ُع َم َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّم يَ ْقتُ ُل ْال ُمحْ ِر ُم".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
نِ ْس َو ِة النَّبِ ِّي َ
(تیسری سند) اور ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کی''ا ،ان س''ے زی''د بن جب''یر نے بی''ان کی''ا،
انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے سنا آپ نے فرمایا کہ مجھ سے نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم کی بعض بیویوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا محرم( پ''انچ ج''انوروں ک''و) م''ار
سکتا ہے۔( جن کا ذکر آگے آ رہا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 653
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1828 :
بَ ، ع ْنَ س 'الِ ٍم ، قَ''ا َل: ج ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ ' َرنِيَ ع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍ
بَ ، ع ْن يُ''ونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش 'هَا ٍ ْ َح' َّدثَنَا أَ ْ
ص 'بَ ُغ ب ُْن الفَ ' َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :خ ْمسٌ ِم َن ال'' َّد َوابِّ اَل
صةُ : قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ تَ ح ْف َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَالَ ْ
قَا َلَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َر َج َعلَى َم ْن قَتَلَه َُّنْ :ال ُغ َرابُ َ ،و ْال ِح َدأَةَُ ،و ْالفَأْ َرةَُ ،و ْال َع ْق َربُ َ ،و ْال َك ْلبُ ْال َعقُورُ"'.
(چوتھی سند) اور ہم سے اصبغ نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا
کہ ہم سے یونس نے ،ان سے ابن شہاب نے اور ان سے سالم نے بیان کیا ،کہ عب''دہللا بن عم''ر رض''ی ہللا عنہم''ا نے
بیان کیا اور ان سے حفصہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بی''ان کی''ا تھ''ا کہ رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ پ'انچ
جانور ایسے ہیں جنہیں مارنے میں کوئی گناہ نہیں کوا ،چیل ،چوہا ،بچھو اور کاٹ کھانے واال کتا۔
حدیث نمبر1829 :
ب ، قَ''ا َل :أَ ْخبَ'' َرنِي يُ''ونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِش''هَا ٍ
بَ ، ع ْن عُ''رْ َوةَ، ان ، قَ''ا َلَ :ح'' َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح'' َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُس''لَ ْي َم َ
ق ،يَ ْقتُلُه َُّن
اس' ٌ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َلَ " :خ ْمسٌ ِم َن ال' َّد َوابِّ ُكلُّه َُّن فَ ِ َع ْنَ عائِ َشةَ َر ِ
فِي ْال َح َر ِمْ :ال ُغ َرابُ َ ،و ْال ِح َدأَةَُ ،و ْال َع ْق َربُ َ ،و ْالفَأْ َرةَُ ،و ْال َك ْلبُ ْال َعقُورُ".
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے ابن وہب نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا مجھے ی''ونس نے
ٰ ہم سے
خبر دی ،انہیں ابن شہاب نے خبر دی ،انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں ام المؤمنین عائشہ رض''ی ہللا عنہ''ا
نے خبر دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا پانچ جانور ایسے ہیں جو سب کے سب موذی ہیں اور انہیں
حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے کوا ،چیل ،بچھو ،چوہا اور کاٹنے واال کتا۔
حدیث نمبر1830 :
ثَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ح' َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي إِ ْب' َرا ِهي ُمَ ، ع ِن اأْل َ ْس' َو ِدَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ص ب ِْن ِغيَا ٍ
ار بِ ِمنًى ،إِ ْذ نَ' َز َل َعلَ ْي' ِهَ :و ْال ُمرْ َس'ال ِ
ت، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َغ ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :بَ ْينَ َما نَحْ ُن َم َع النَّبِ ِّي َ
هَّللا َِ ر ِ
www.islamicurdubooks.com 654
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1831 :
www.islamicurdubooks.com 655
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ض ُد ش ََج ُر ا ْل َح َر ِمª:
اب الَ يُ ْع َ
-8بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ حرم شریف کے درخت نہ کاٹے جائیں
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اَل يُ ْع َ
ض ُد َش ْو ُكهُ. ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :ع ِن النَّبِ ِّي َ َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
(اور) ابن عباس رضی ہللا عنہما نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا کہ حرم کے کانٹے نہ کاٹے جائیں۔
حدیث نمبر1832 :
'رو ب ِْن َس ' ِعي ٍد ْح ْال َع َد ِويِّ ، أَنَّهُ قَا َل لِ َع ْم' ِ
ْثَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن أَبِي َس ِعي ٍدْ ال َم ْقب ُِريِّ َ ،ع ْن أَبِي ُش َري ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم لِ ْل َغ' ِد ِم ْن ُوث إِلَى َم َّكةَ :ا ْئ َذ ْن لِي أَيُّهَا اأْل َ ِميرُ ،أُ َحد ِّْث َ
ك قَ ْواًل قَا َم بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ ث ْالبُع َ َوهُ َو يَ ْب َع ُ
ين تَ َكلَّ َم بِ' ِه ،إِنَّهُ َح ِم' َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي' ِه ،ثُ َّم قَ''ا َل" :إِ َّن
ي ِح َ يَ ،و َو َعاهُ قَ ْلبِيَ ،وأَ ْب َ
ص َر ْتهُ َع ْينَ''ا َ ح ،فَ َس ِم َع ْتهُ أُ ُذنَا َ ْ
يَ ْو ِم الفَ ْت ِ
ك بِهَا َد ًم''اَ ،واَل يَع ُ
ْض' َد بِهَا ئ ي ُْؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم اآْل ِخ' ِر أَ ْن يَ ْس'فِ َ َم َّكةَ َح َّر َمهَا هَّللا ُ َولَ ْم يُ َحرِّ ْمهَا النَّاسُ ،فَاَل يَ ِحلُّ اِل ْم ِر ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقُولُ''وا لَ'هُ :إِ َّن هَّللا َ أَ ِذ َن لِ َر ُس'ولِ ِه َ
ُول هَّللا ِ َ
ال َرس ِ ص لِقِتَ َِش َج َرةً ،فَإ ِ ْن أَ َح ٌد تَ َر َّخ َ
سَ ،و ْليُبَلِّ ْغ َّ ْ
الش'ا ِه ُد ت حُرْ َمتُهَا ْاليَ' ْ'و َم َكحُرْ َمتِهَا بِ'اأْل َ ْم ِ ار َوقَ' ْد َع''ا َد ْ َو َسلَّ َمَ ،ولَ ْم يَأ َذ ْن لَ ُك ْمَ ،وإِنَّ َما أَ ِذ َن لِي َسا َعةً ِم ْن نَهَ ٍ
اص'يًا، ْح ،إِ َّن ْال َح' َر َم اَل يُ ِعي ُذ َع ِ ك يَا أَبَا ُش' َري ٍ ك ِم ْن َك َع ْمرٌو ؟ قَا َل :أَنَا أَ ْعلَ ُم بِ َذلِ َ ْحَ :ما قَا َل لَ َب ،فَقِي َل أِل َبِي ُش َري ٍ ْال َغائِ َ
َواَل فَا ًّرا بِ َد ٍمَ ،واَل فَا ًّرا بِ ُخرْ بَ ٍة ُخرْ بَةٌ بَلِيَّةٌ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کی''ا ،ان س''ے س''عید بن ابی س''عید مق''بری نے ،ان
سے ابوشریح عدوی رضی ہللا عنہ نے کہ جب عمرو بن سعید مکہ پر لشکر کشی کر رہا تھا تو انہوں نے کہ''ا ام''یر
اجازت دے تو میں ایک ایسی حدیث سناؤں جو رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ وس'لم نے فتح مکہ کے دوس'رے دن ارش'اد
فرمائی تھی ،اس حدیث مبارک کو میرے ان کانوں نے سنا ،اور میرے دل نے پوری طرح اسے یاد ک''ر لی''ا تھ''ا اور
جب آپ ارشاد فرما رہے تھے تو میری آنکھیں آپ کو دیکھ رہی تھیں۔ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ہللا کی حم''د اور
اس کی ثنا بیان کی ،پھر فرمایا کہ مکہ کی حرمت ہللا نے قائم کی ہے لوگوں نے نہیں! اس لیے کسی ایس'ے ش''خص
کے لیے جو ہللا اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو یہ جائز اور حالل نہیں کہ یہاں خون بہائے اور کوئی یہاں کا ای''ک
www.islamicurdubooks.com 656
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
درخت بھی نہ کاٹے لیکن اگر کوئی شخص رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے قتال( فتح مکہ کے موقع پر) سے اس
کا ج''واز نک''الے ت''و اس س''ے یہ کہہ دو کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''و ہللا نے اج''ازت دی تھی ،لیکن تمہیں
اجازت نہیں ہے اور مجھے بھی تھوڑی سی دیر کے لیے اجازت' ملی تھی پھ''ر دوب''ارہ آج اس کی ح''رمت ایس''ی ہی
قائم ہو گئی جیسے پہلے تھی اور ہاں جو موجود ہیں وہ غائب کو( ہللا کا یہ پیغام) پہنچا دیں ،ابوشریح سے کسی نے
پوچھا کہ پھر عمرو بن سعید نے( یہ حدیث سن ک''ر) آپ ک''و کی''ا ج''واب دی''ا تھ''ا؟ انہ''وں نے بتای''ا کہ عم''رو نے کہ''ا
ابوشریح! میں یہ حدیث تم سے بھی زیادہ جانتا ہوں مگر حرم کسی مجرم کو پناہ نہیں دیتا اور نہ خ''ون ک''ر کے اور
نہ کسی جرم کر کے بھاگنے والے کو پناہ دیتا ہے۔« خربة» سے مراد«خربة بلية» ہے۔
www.islamicurdubooks.com 657
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اذخر کی اج''ازت دیجئ''یے کی''ونکہ یہ ہم''ارے س''ناروں اور ہم''اری ق''بروں کے ل''یے ک''ام آتی ہے۔ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اذخر کی اج''ازت' ہے۔ خال''د نے روایت کی''ا کہ عک''رمہ رحمہ ہللا نے فرمای''ا کہ تم ج''انتے ہ''و کہ
شکار کو نہ بھڑکانے س'ے کی'ا م''راد ہے؟ اس ک'ا مطلب یہ ہے کہ( اگ'ر کہیں ک''وئی ج''انور س'ایہ میں بیٹھ''ا ہ'وا ہے
تو) اسے سایہ سے بھگا کر خود وہاں قیام نہ کرے۔
حدیث نمبر1834 :
ض'' َي هَّللا ُ
سَ ر ِ ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةََ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ُورَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْو َم ا ْفتَتَ َح َم َّكةَ" :اَل ِهجْ َرةََ ،ولَ ِك ْن ِجهَ''ا ٌد َونِيَّةٌَ ،وإِ َذا ْ
اس 'تُ ْنفِرْ تُ ْم فَ''ا ْنفِرُوا، َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ضَ ،وهُ َو َح َرا ٌم بِحُرْ َم' ِة هَّللا ِ إِلَى يَ' ْ'و ِم ْالقِيَا َم' ِةَ ،وإِنَّهُ لَ ْم يَ ِح' َّل ْالقِتَ''ا ُل
ت َواأْل َرْ َ فَإ ِ َّن هَ َذا بَلَ ٌد َح َّر َم هَّللا ُ يَ ْو َم َخلَ َ
ق ال َّس َم َوا ِ
ض ُد َش ْو ُكهَُ ،واَل يُنَفَّ ُر ار ،فَهُ َو َح َرا ٌم بِحُرْ َم ِة هَّللا ِ إِلَى يَ ْو ِم ْالقِيَا َم ِة ،اَل يُ ْع َ
فِي ِه أِل َ َح ٍد قَ ْبلِيَ ،ولَ ْم يَ ِح َّل لِي إِاَّل َسا َعةً ِم ْن نَهَ ٍ
ص ْي ُدهَُ ،واَل يَ ْلتَقِ'طُ لُقَطَتَ'هُ إِاَّل َم ْن َع َّرفَهَا َواَل ي ُْختَلَى خَاَل هَ''ا" ،قَ''ا َل ْال َعبَّاسُ :يَا َر ُس'و َل هَّللا ِ ،إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ' َر فَإِنَّهُ لِقَ ْينِ ِه ْم َ
َولِبُيُوتِ ِه ْم ،قَا َل :قَا َل :إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ َر.
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ،ان سے منص''ور نے ،ان س'ے مجاہ''د نے ،ان
سے طاؤس نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کی''ا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فتح مکہ
کے دن فرمایا اب ہجرت فرض نہیں رہی لیکن(اچھی) نیت اور جہاد اب بھی باقی ہے اس ل''یے جب تمہیں جہ''اد کے
تع'الی نے اس'ی دن ح'رمت عط'ا کی تھی جس دن اس نے
ٰ لیے بالیا جائے ت'و تی'ار ہ'و جان'ا۔ اس ش'ہر( مکہ) ک'و ہللا
www.islamicurdubooks.com 658
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
آسمان اور زمین پیدا کئے ،اس لیے یہ ہللا کی مقرر کی ہوئی حرمت کی وجہ س''ے مح''ترم ہے یہ''اں کس''ی کے ل''یے
بھی مجھ سے پہلے لڑائی ج''ائز نہیں تھی اور مجھے بھی ص''رف ای''ک دن گھ''ڑی بھ''ر کے ل''یے( فتح مکہ کے دن
اجازت ملی تھی) اب ہمیشہ یہ شہر ہللا کی قائم کی ہوئی حرمت کی وجہ سے قی''امت ت''ک کے ل''یے ح''رمت واال ہے
پس اس کا کانٹا کاٹا جائے نہ اس کے شکار ہانکے جائیں اور اس شخص کے سوا جو اعالن ک''رنے ک''ا ارادہ رکھت''ا
ہو کوئی یہاں کی گری ہوئی چیز نہ اٹھائے اور نہ یہاں کی گھاس اکھ''اڑی ج''ائے۔ عب''اس رض''ی ہللا عنہ نے کہ''ا ی''ا
رسول ہللا! اذخر( ایک گھاس) کی اجازت تو دیجئیے کیونکہ یہ''اں یہ ک''اری گ''روں اور گھ''روں کے ل''یے ض''روری
ہے تو آپ ے فرمایا کہ اذخر کی اجازت ہے۔
حدیث نمبر1835 :
ان ، قَ''ا َل :قَ''ا َلَ ع ْم' رٌو : أَ َّو ُل َش ' ْي ٍء َس ' ِمع ُ
ْتَ عطَ''ا ًء ، يَقُ''ولَُ :س ' ِمع ُ
ْت اب َْن َح' َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا َِ ، ح' َّدثَنَاُ س ' ْفيَ ُ
ص''لَّى هَّللا ُ َعلَيْ'' ِه َو َس''لَّ َم َوهُ'' َو ُمحْ'' ِر ٌم" ،ثُ َّم َس'' ِم ْعتُهُ يَقُ''ولُ:
ض'' َي هَّللا ُ َع ْن''هُ ،يَقُ''ولُ" :احْ تَ َج َم َر ُس''و ُل هَّللا ِ َ
َّاس َر ِ
َعب ٍ
س ، فَقُ ْل ُ
ت :لَ َعلَّهُ َس ِم َعهُ ِم ْنهُ َما. َح َّدثَنِي طَا ُوسٌ َ ، عنِاب ِْن َعبَّا ٍ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ عمرو بن دینار نے بیان کی''ا پہلی ب''ات
میں نے جو عطاء بن ابی رباح سے سنی تھی ،انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عبدہللا بن عباس رض'ی ہللا عنہم'ا س'ے
سنا ،وہ کہہ رہے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جب محرم تھے اس وقت آپ نے پچھنا لگوای''ا تھ''ا۔ پھ''ر میں
www.islamicurdubooks.com 659
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
نے انہیں یہ کہتے سنا کہ مجھ سے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے طاؤس نے یہ حدیث بی''ان کی تھی۔ اس س''ے میں
نے یہ سمجھا کہ شاید انہوں نے ان دونوں حضرات سے یہ حدیث سنی ہو گی ( متکلم عمرو ہیں اور دونوں حضرات
سے مراد عطاء اور طاؤس رحمۃ ہللا علیہما ہیں)۔
حدیث نمبر1836 :
َ ْ َ ْ
ان ب ُْن بِاَل ٍلَ ، ع ْنَ علقَ َمةَ ب ِْن أبِي َعلقَ َمةََ ، ع ْنَ ع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن اأْل ْع' َر ِ
جَ ، ع ْن اب ِْن َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم بِلَحْ ِي َج َم ٍل فِي َو َس ِط َر ْأ ِس ِه".
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :احْ تَ َج َم النَّبِ ُّي َ بُ َح ْينَةََ ر ِ
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،کہا کہ ان سے سلیمان بن بالل نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے علقمہ بن ابی علقمہ نے ،ان
سے عبدالرحمٰ ن اعرج نے اور ان سے ابن بحینہ رضی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
جب کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم محرم تھے اپنے سر کے بیچ میں مقام لحی جمل میں پچھنا لگوایا تھا۔
يج ا ْل ُم ْح ِر ِم:
اب ت َْز ِو ِ
-12بَ ُ
باب :محرم نکاح کر سکتا ہے
حدیث نمبر1837 :
َّاجَ ، ح''' َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ح''' َّدثَنِيَ عطَ'''ا ُء ب ُْن أَبِي َربَ ٍ
'''احَ ، ع ِن اب ِْن ْ
وس ب ُْن ال َحج ِ َح''' َّدثَنَا أَبُو ْال ُم ِغ'''ي َر ِة َعبْ''' ُد ْالقُ''' ُّد ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَ َز َّو َج َم ْي ُمونَةَ َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم".
ي َض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ ّن النَّبِ َّ سَ ر َِعبَّا ٍ
ہم سے ابوالمغیرہ عبدالقدوس بن حجاج' نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س''ے اوزاعی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے عط''اء بن
ابی رباح نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے جب
میمونہ رضی ہللا عنہا سے نکاح کیا تو آپ محرم تھے۔
www.islamicurdubooks.com 660
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1838 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َم َر ُج' لٌ ،فَقَ''ا َل:
ْثَ ، ح َّدثَنَا نَافِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم :اَل تَ ْلبَ ُس 'وا س ِم َن الثِّيَ''ا ِ
ب فِي اإْل ِ حْ ' َر ِام ؟ فَقَ''ا َل النَّبِ ُّي َ يَا َر ُس 'و َل هَّللا َِ " ،م''ا َذا تَأْ ُم ُرنَا أَ ْن نَ ْلبَ َ
ت لَهُ نَ ْعاَل ِن فَ ْليَ ْلبَسْ ْال ُخفَّي ِْنَ ،و ْليَ ْقطَ ' ْع
ون أَ َح ٌد لَ ْي َس ْ
س ،إِاَّل أَ ْن يَ ُك َ
تَ ،واَل ْال َع َمائِ َمَ ،واَل ْالبَ َرانِ َ اوياَل ِ يصَ ،واَل ال َّس َر ِ ْالقَ ِم َ
انَ ،واَل ْال''' َورْ سُ َ ،واَل تَ ْنتَقِبْ ْال َم'''رْ أَةُ ْال ُمحْ ِر َم''' ةَُ ،واَل تَ ْلبَسْ
أَ ْس'''فَ َل ِم َن ْال َك ْعبَي ِْنَ ،واَل تَ ْلبَ ُس'''وا َش''' ْيئًا َم َّس'''هُ َز ْعفَ''' َر ٌ
ق فِي النِّقَ''ا ِ
ب وس'ى ب ُْن ُع ْقبَ'ةََ ، وإِ ْس' َما ِعي ُل ب ُْن إِ ْب' َرا ِهي َم ب ِْن ُع ْقبَ'ةََ ، و ُج َوي ِْريَ'ةَُ ، واب ُْن إِ ْس' َحا َ ْالقُفَّا َزي ِْن" ،تَابَ َعهُُ م َ
''ان يَقُ''ولُ :اَل تَتَنَقَّبْ ْال ُمحْ ِر َم'' ةُ َواَل تَ ْلبَسْ ْالقُفَّا َزي ِْنَ ،وقَ''ا َلَ مالِ'' ٌ
ك، َورْ سٌ َ ،و َك َ َو ْالقُفَّا َزي ِْنَ ،وقَ''ا َلُ عبَيْ'' ُد هَّللا َِ : واَل
ْث ب ُْن أَبِي ُسلَي ٍْم.
ْال ُمحْ ِر َمةَُ ،وتَابَ َعهُ لَي ُ َع ْننَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر : اَل تَتَنَقَّبْ
ہم سے عبدہللا بن یزید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بی''ان کی'ا ،ان س'ے ن'افع نے بی''ان کی'ا اور ان س'ے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ایک شخص نے کھڑے ہو کر پوچھا ی''ا رس'ول ہللا! ح''الت اح''رام میں
ہمیں کون سے کپڑے پہننے کی اجازت دیتے ہیں؟ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ نہ قمیص پہن''و نہ
پاجامے ،نہ عمامے اور نہ برنس۔ اگر کسی کے جوتے نہ ہوں تو موزوں ک''و ٹخن''وں کے نیچے س''ے ک''اٹ ک''ر پہن
لے۔ اسی طرح کوئی ایسا لباس نہ پہنو جس میں زعفران یا ورس لگا ہو۔ احرام کی حالت میں ع''ورتیں منہ پ''ر نق''اب
'ی بن عقبہ اور اس''ماعیل بن اب''راہیم بن
نہ ڈالیں اور دستانے بھی نہ پہنیں۔ لیث کے ساتھ اس روایت کی مت''ابعت موس' ٰ
عقبہ اور ج'''ویریہ اور ابن اس'''حاق نے نق'''اب اور دس'''تانوں کے ذک'''ر کے سلس'''لے میں کی ہے۔ عبی'''دہللا رحمہ ہللا
نے« وال ورس» کا لفظ بیان کیا وہ کہتے تھے کہ احرام کی حالت میں عورت منہ پ''ر نہ نق''اب ڈالے اور نہ دس''تانے
www.islamicurdubooks.com 661
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
استعمال کرے اور امام مالک نے نافع سے بیان کیا اور انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم''ا س''ے بی''ان کی''ا کہ
احرام کی حالت میں عورت نقاب نہ ڈالے اور لیث بن ابی سلیم نے مالک کی طرح روایت کی ہے۔
حدیث نمبر1839 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ،
سَ ر ِ ورَ ، ع ِنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ
'رَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ص' ٍ
ت بِ َرج ٍُل ُمحْ ِر ٍم نَاقَتُهُ فَقَتَلَ ْتهُ ،فَأُتِ َي بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس 'لَّ َم ،فَقَ''ا َل :ا ْغ ِس 'لُوهُ َو َكفِّنُ''وهَُ ،واَل ص ْ
قَا َلَ " :وقَ َ
طوا َر ْأ َسهَُ ،واَل تُقَرِّ بُوهُ ِطيبًا فَإِنَّهُ يُ ْب َع ُ
ث يُ ِهلُّ ". تُ َغ ُّ
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جریر نے بیان کیا ،ان سے منصور نے ،ان سے حکم نے ،ان سے سعید بن
جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ای''ک مح''رم ش''خص کے اونٹ نے حجۃ ال''وداع کے
موقع پر اس کی گردن( گ''را ک''ر) ت''وڑ دی اور اس''ے ج''ان س''ے م''ار دی''ا ،اس ش''خص ک''و رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم کے سامنے الیا گیا ت'و آپ نے فرمای'ا کہ انہیں غس'ل اور کفن دے دو لیکن ان ک'ا س'ر نہ ڈھک'و اور نہ خوش'بو
لگاؤ کیونکہ( قیامت میں) یہ لبیک کہتے ہوئے اٹھے گا۔
ال لِ ْل ُم ْح ِر ِم:
س ِاب ا ِال ْغتِ َ
-14بَ ُ
باب :محرم کو غسل کرنا کیسا ہے ؟
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :يَ ْد ُخ ُل ْال ُمحْ ِر ُم ْال َح َّما َمَ ،ولَ ْم يَ َر اب ُْن ُع َم َرَ ،و َعائِ َشةُ بِ ْال َحكِّ بَأْسًا. َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س َر ِ
اور ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ محرم( غسل کے لیے) حمام میں جا سکتا ہے۔ ابن عمر اور عائش'ہ رض'ی
ہللا عنہم بدن کو کھجانے میں کوئی حرج' نہیں سمجھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 662
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1840 :
كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْس'لَ َمَ ، ع ْن إِ ْب' َرا ِهي َم ب ِْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُحنَي ٍْنَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ َّن
ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
س :يَ ْغ ِس ُل ْال ُمحْ ' ِر ُم َر ْأ َس 'هُ ؟ َوقَ''ا َلاختَلَفَا بِاأْل َ ْب َوا ِء ،فَقَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َعبَّا ٍ
َّاسَ ،و ْال ِم ْس َو َر ب َْن َم ْخ َر َمةَ ْ
َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ْال َعب ِ
ُّوب اأْل َ ْن َ
َّاس إِلَى أَبِي أَي َ ْ
اريِّ فَ َو َج ْدتُ'هُ يَ ْغتَ ِس' ُل بَي َْن
ص' ِ ْال ِم ْس َورُ :اَل يَ ْغ ِس ُل ْال ُمحْ' ِر ُم َرأ َس'هُ ،فَأَرْ َس'لَنِي َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال َعب ِ
ت :أَنَا َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ُحنَي ٍْن ،أَرْ َس 'لَنِي إِلَ ْي' َ
ك َع ْب' ُد هَّللا ِ ب ُْن ت َعلَ ْي ِه ،فَقَا َلَ :م ْن هَ َذا ؟ فَقُ ْل ُ ْالقَرْ نَي ِْن َوهُ َو يُ ْستَ ُر بِثَ ْو ٍ
ب ،فَ َسلَّ ْم ُ
ُّوب يَ ' َدهُ َعلَى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْغ ِس ُل َر ْأ َسهُ َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم ؟ فَ َو َ
ض َع أَبُو أَي َ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْف َك َ َّاس أَسْأَلُ َ
كَ " ،كي َ ْال َعب ِ
ك َر ْأ َس 'هُ بِيَ َد ْي ' ِه
صبَّ َعلَى َر ْأ ِس ِه ،ثُ َّم َح َّر َ ب ،فَطَأْطَأَهُ َحتَّى بَ َدا لِي َر ْأ ُسهُ ،ثُ َّم قَا َل إِل ِ ْن َس ٍ
ان يَصُبُّ َعلَ ْي ِه اصْ بُبْ :فَ َ الثَّ ْو ِ
فَأ َ ْقبَ َل بِ ِه َما َوأَ ْدبَ َرَ ،وقَا َل :هَ َك َذا َرأَ ْيتُهُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُ.
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو امام مالک نے خ''بر دی ،انہیں زی''د بن اس''لم نے ،انہیں اب''راہیم بن
عبدہللا بن حنین نے ،انہیں ان کے والد نے کہ عبدہللا بن عب''اس اور مس''ور بن مخ''رمہ رض''ی ہللا عنہم ک''ا مق''ام اب''واء
میں( ای''ک مس''ئلہ پ''ر) اختالف ہ''وا۔ عب''دہللا بن عب''اس رض''ی ہللا عنہم''ا نے مجھے ابوای''وب رض''ی ہللا عنہ کے
یہاں( مسئلہ پوچھنے کے لیے) بھیجا ،میں جب ان کی خدمت میں پہنچا تو وہ کنوئیں کے دو لکڑی''وں کے بیچ غس''ل
کر رہے تھے ،ایک کپڑے سے انہوں نے پردہ کر رکھا تھا میں نے پہنچ کر سالم کیا ت''و انہ''وں نے دری''افت فرمای''ا
کہ کون ہ'و؟ میں نے ع'رض کی کہ میں عب'دہللا بن ح''نین ہ'وں ،آپ رض'ی ہللا عنہ کی خ'دمت میں مجھے عب''دہللا بن
عباس رضی ہللا عنہما نے بھیجا ہے یہ دری''افت ک''رنے کے ل''یے کہ اح''رام کی ح''الت میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم سر مبارک کس طرح دھوتے تھے۔ یہ سن ک'ر انہ'وں نے ک'پڑے پر( جس س'ے پ'ردہ تھ''ا) ہ''اتھ رکھ ک'ر اس'ے
نیچے کیا۔ اب آپ کا سر دکھائی دے رہا تھا ،جو شخص ان کے بدن پر پ''انی ڈال رہ''ا تھ''ا ،اس س''ے انہ''وں نے پ''انی
ڈالنے کے لیے کہا۔ اس نے ان کے سر پر پانی ڈاال ،پھر انہوں نے اپنے سر ک''و دون''وں ہ''اتھ س'ے ہالی''ا اور دون''وں
ہ''اتھ آگے لے گ''ئے اور پھ''ر پیچھے الئے فرمای''ا کہ میں نے رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کو( اح''رام کی ح''الت
میں) اسی طرح کرتے دیکھا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 663
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1842 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُُ ،سئِلَ
بَ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا َِ ر ِ َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
سَ ، ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن ِشهَا ٍ
يصَ ،واَل ْال َع َم''ائِ َمَ ،واَل ب ؟ فَقَ''ا َل :اَل يَ ْلبَسْ ْالقَ ِم َ ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َمَ " ،ما يَ ْلبَسُ ْال ُمحْ ' ِر ُم ِم َن الثِّيَ''ا ِ
َر ُس 'و ُل هَّللا ِ َ
انَ ،واَل َورْ سٌ َ ،وإِ ْن لَ ْم يَ ِج'' ْد نَ ْعلَي ِْن فَ ْليَ ْلبَسْ ْال ُخفَّي ِْن َو ْليَ ْقطَ ْعهُ َما سَ ،واَل ثَ ْوبًا َم َّس''هُ َز ْعفَ'' َر ٌ تَ ،واَل ْالبُ''رْ نُ َ اوياَل ِ َّ
الس'' َر ِ
َحتَّى يَ ُكونَا أَ ْسفَ َل ِم َن ْال َك ْعبَي ِْن".
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بی''ان کی'ا ،انہ'وں نے کہ'ا کہ ہم س'ے
ابن شہاب نے بیان کیا ،ان سے سالم نے اور ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا ص''لی
ہللا علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ محرم کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای'ا کہ قمیص،
عمامہ ،پاجامہ اور برنس( کن ٹوپ یا باران کوٹ) نہ پہنے اور نہ کوئی ایسا ک''پڑا پہ''نے جس میں زعف''ران ی''ا ورس
لگی ہو اور اگر جوتیاں نہ ہوں تو موزے پہن لے ،البتہ اس طرح کاٹ لے کہ ٹخنوں سے نیچے ہو جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 664
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ح لِ ْل ُم ْح ِر ِم:
سالَ ِ اب لُ ْب ِ
س ال ِّ -17بَ ُ
باب :محرم کا ہتھیار بند ہونا درست ہے
س ال ِّساَل َح َوا ْفتَ َدىَ ،ولَ ْم يُتَابَ ْع َعلَ ْي ِه فِي ْالفِ ْديَ ِة.
َوقَا َل عكر َمةَُ :ذا َخ ِش َي ْال َع ُد َّو لَبِ َ
عکرمہ رحمہ ہللا نے کہا کہ اگر دشمن کا خوف ہو اور کوئی ہتھیار باندھے تو اسے ف''دیہ دین''ا چ''اہئے لیکن عک''رمہ
کے سوا اور کسی نے یہ نہیں کہا کہ فدیہ دے۔
حدیث نمبر1844 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه قَ ، ع ْنْ البَ' َرا ِءَ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ" ،ا ْعتَ َم' َر النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن إِ ْس' َرائِي َلَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس' َحا َ
ضاهُ ْم اَل يُ ْد ِخ ُل َم َّكةَ ِساَل حًا إِاَّل فِي ْالقِ َرا ِ
ب". َو َسلَّ َم فِي ِذي ْالقَ ْع َد ِة ،فَأَبَى أَ ْه ُل َم َّكةَ أَ ْن يَ َد ُعوهُ ،يَ ْد ُخ ُل َم َّكةََ ،حتَّى قَا َ
ہم سے عبیدہللا بن موصلی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اس''رائیل نے ،انہ''وں نے کہ''ا کہ ہم س''ے ابواس''حاق'
نے بیان کیا اور ان سے براء رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ذی قعدہ میں عمرہ کی''ا
www.islamicurdubooks.com 665
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
تو مکہ والوں نے آپ کو مکہ میں داخل ہونے سے روک دیا ،پھر ان سے اس ش''رط پ''ر ص''لح ہ''وئی کہ ہتھی''ار نی''ام
میں ڈال کر مکہ میں داخل ہوں گے۔
حدیث نمبر1845 :
www.islamicurdubooks.com 666
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1846 :
حدیث نمبر1847 :
ان ب ُْن يَ ْعلَى ب ِْن أُ َميَّةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَا َلُ " :ك ْن ُ
ت َم َع َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِدَ ، ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ح َّدثَنَاَ عطَا ٌء ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ
ص ْف َو ُ
ص ْف َر ٍة ،أَ ْو نَحْ ُوهَُ ،ك َ
ان ُع َم' رُ ،يَقُ''و ُل لِي :تُ ِحبُّ إِ َذا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَأَتَاهُ َر ُج ٌل َعلَ ْي ِه ُجبَّةٌ ،فِي ِه أَثَ ُر ُ
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ك َما تَصْ نَ ُع فِي َحجِّ َ
ك. نَ َز َل َعلَ ْي ِه ْال َوحْ ُي أَ ْن تَ َراهُ ؟ فَنَ َز َل َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم سُرِّ َ
ي َع ْنهُ ،فَقَا َل :اصْ نَ ْع فِي ُع ْم َرتِ َ
www.islamicurdubooks.com 667
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
یعلی
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ہم سے عطاء نے بیان کیا ،کہ''ا مجھ س'ے ص''فوان بن ٰ
نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ان کے وال''د نے کہ میں رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ تھ''ا کہ آپ ص''لی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں ایک شخص جو جبہ پہنے ہوئے تھا حاضر' ہوا اور اس پر زردی یا اسی طرح کی کسی خوشبو
کا نشان تھا۔ عمر رضی ہللا عنہ مجھ سے کہا کرتے تھے کیا تم چاہتے ہو کہ جب نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم پ''ر
وحی نازل ہونے لگے تو تم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ک''و دیکھ س''کو؟ اس وقت آپ پ''ر وحی ن''ازل ہ''وئی پھ''ر وہ
حالت جاتی رہی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح اپنے حج میں کرتے ہو اسی ط''رح عم''رہ میں
بھی کرو۔
حدیث نمبر1848 :
َو َعضَّ َر ُج ٌل يَ َد َرج ٍُل يَ ْعنِي فَا ْنتَ َز َع ثَنِيَّتَهُ ،فَأ َ ْبطَلَهُ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ایک شخص نے دوسرے شخص کے ہاتھ میں دانت سے کاٹا تھا ،دوسرے نے ج''و اپن''ا ہ''اتھ کھینچ''ا ت''و اس ک''ا دانت
اکھڑ گیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کا کوئی بدلہ نہیں دلوایا۔
www.islamicurdubooks.com 668
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1849 :
حدیث نمبر1850 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن 'هُ ،قَ''ا َل: بَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ُجبَي ٍْرَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ص' ْتهُ ،فَقَ''ا َل ص' ْتهُ ،أَ ْو قَ''ا َل :فَأ َ ْوقَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َع َرفَةَ ،إِ ْذ َوقَ َع َع ْن َر ِ
احلَتِ' ِه فَ َوقَ َ ف َم َع النَّبِ ِّي َ "بَ ْينَا َر ُج ٌل َواقِ ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :ا ْغ ِسلُوهُ بِ َما ٍء َو ِس ْد ٍرَ ،و َكفِّنُ''وهُ فِي ثَ' ْ'وبَي ِْنَ ،واَل تَ َم ُّس'وهُ ِطيبً''اَ ،واَل تُ َخ ِّمرُوا َر ْأ َس'هَُ ،واَل النَّبِ ُّي َ
تُ َحنِّطُوهُ ،فَإ ِ َّن هَّللا َ يَ ْب َعثُهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ُملَبِّيًا".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے ایوب نے بیان کی''ا،
ان سے سعید بن جبیر نے بیان کیا اور ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ ایک شخص نبی ک''ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ عرفات میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اپنی اونٹنی سے گر پڑا اور اس نے اس کی گ''ردن ت''وڑ دی ،ت''و
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمای''ا کہ اس'ے پ''انی اور ب''یری س'ے غس''ل دے ک''ر دو ک''پڑوں( اح''رام وال''وں ہی
www.islamicurdubooks.com 669
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 670
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1852 :
ض' َي هَّللا ُ
سَ ر ِ 'رَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْن أَبِي بِ ْش' ٍرَ ، ع ْنَ س' ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْي' ٍ
ت" :إِ َّن أُ ِّمي نَ ' َذ َر ْ
ت أَ ْن تَ ُح َّج فَلَ ْم تَ ُح َّج َحتَّى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ''الَ ْ َع ْنهُ ،أَ َّن ا ْم َرأَةً ِم ْن ُجهَ ْينَةَ َجا َء ْ
ت إِلَى النَّبِ ِّي َ
ض'وا هَّللا َ ،فَاهَّلل ُ أَ َح' ُّ
ق اض'يَةً ،ا ْق ُ 'ان َعلَى أُ ِّم ِك َدي ٌْن أَ ُك ْن ِ
ت قَ ِ ت ،أَفَأَحُجُّ َع ْنهَا ؟ قَا َل :نَ َع ْم ،حُجِّ ي َع ْنهَا ،أَ َرأَ ْي ِ
ت لَ ْو َك' َ َماتَ ْ
بِ ْال َوفَا ِء".
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ وضاح شکری نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ابوبش''ر جعف''ر بن
ٰ ہم سے
ایاس نے ،ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک ع''ورت ن''بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر' ہوئی اور کہا کہ میری والدہ نے حج کی منت م''انی تھی لیکن وہ حج
نہ کر سکیں اور ان کا انتقال ہ''و گی''ا ت''و کی''ا میں ان کی ط''رف س''ے حج ک''ر س''کتی ہ''وں؟ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ ہاں ان کی طرف سے تو حج کر۔ کیا تمہ''اری م''اں پ''ر ق''رض ہوت''ا ت''و تم اس''ے ادا نہ ک''رتیں؟ ہللا
'الی ک''ا ق''رض ادا کرن''ا بہت
تعالی کا قرضہ تو اس کا سب سے زیادہ مستحق ہے کہ اسے پورا کیا ج''ائے۔ پس ہللا تع' ٰ
ٰ
ضروری ہے۔
www.islamicurdubooks.com 671
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1854 :
ارَ ، عنِ 'اب ِْن بَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
ان ب َْن يَ َس ' ٍ يز ب ُْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ح َّدثَنَا اب ُْن ِشهَا ٍ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ضةَ هَّللا ِ َعلَىت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن فَ ِري َ
اع ،قَالَ ْ ْ ْ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :جا َء ِ
ت ا ْم َرأةٌ ِم ْن َخث َع َم َعا َم َح َّج ِة ال َو َد ِ سَ ر َِعبَّا ٍ
ض'ي َع ْن'هُ أَ ْن أَ ُح َّج َع ْن'هُ ؟
َّاحلَ ِة ،فَهَلْ يَ ْق ِ ت أَبِي َش ْي ًخا َكبِيرًا ،اَل يَ ْستَ ِطي ُع أَ ْن يَ ْستَ ِو َ
ي َعلَى الر ِ ِعبَا ِد ِه فِي ْال َحجِّ ،أَ ْد َر َك ْ
قَا َل :نَ َع ْم.
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہ''ا کہ ہم س''ے عب''دالعزیز
ٰ (دوسری سند سے امام بخاری رحمہ ہللا نے) کہا ہم سے
بن ابی سلمہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابن شہاب زہ''ری نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے س''لیمان بن یس''ار نے اور ان س''ے ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر قبیلہ خشعم کی ایک عورت آئی اور عرض کی یا رسول ہللا!
تعالی کی طرف سے فریضہ حج جو اس کے بندوں پر ہے اس نے میرے بوڑھے باپ کو پا لی''ا ہے لیکن ان میں
ٰ ہللا
اتنی سکت نہیں کہ وہ سواری پر بھی بیٹھ سکیں تو کیا میں ان کی طرف سے حج کر لوں تو ان کا حج ادا ہ''و ج''ائے
گا؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں۔
www.islamicurdubooks.com 672
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اس کو دیکھنے لگے اور وہ فضل رضی ہللا عنہ کو دیکھنے لگی۔ اس لیے نبی کریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم فض''ل ک''ا
چہرہ دوسری طرف پھیرنے لگے ،اس عورت نے کہا کہ ہللا کا فریضہ( حج) نے میرے بوڑھے والد کو اس ح''الت
میں پا لیا ہے کہ وہ سواری پر بیٹھ بھی نہیں سکتے تو کیا میں ان کی طرف سے حج کر سکتی ہوں ،آپ نے فرمای''ا
کہ ہاں۔ یہ حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔
ان:
ص ْبيَ ِ
اب َح ِّج ال ِّ
-25بَ ُ
باب :بچوں کا حج کرنا
حدیث نمبر1856 :
ض ' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ،
سَ ر ِ انَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي يَ ِزي َد ، قَ''ا َلَ :س ' ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
يَقُولُ" :بَ َعثَنِي ،أَ ْو قَ َّد َمنِي النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي الثَّقَ ِل ِم ْن َج ْم ٍع بِلَي ٍْل".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا بن ابی یزی''د رض''ی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
منی میں سامان کے ساتھ آگے بھیج دیا تھا۔
علیہ وسلم نے مجھے مزدلفہ کی رات ٰ
حدیث نمبر1857 :
بَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ
ق ، أَ ْخبَ َرنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ح َّدثَنَا اب ُْن أَ ِخي ابْن ِشهَا ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
www.islamicurdubooks.com 673
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ٰ
اسحق بن منصور نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں یعق''وب بن اب''راہیم نے خ''بر دی ،ان س''ے ان کے بھ''تیجے
ابن شہاب زہری نے بیان کیا ،ان سے ان کے چچا نے ،انہیں عبیدہللا بن عب''دہللا بن عتبہ نے ،خ''بر دی کہ ابن عب''اس
(م'نی میں آی''ا) اس وقت میں ج'وانی کے ق''ریب تھ''ا،
ٰ رضی ہللا عنہما نے کہا میں اپنی ای'ک گ''دھی پ'ر س'وار ہ'و کر
منی میں کھڑے نماز پڑھا رہے تھے۔ میں پہلی ص'ف کے ای'ک حص'ہ کے آگے س'ے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمٰ
ہو کر گزرا پھ'ر س'واری س'ے نیچے ات'ر آی'ا اور اس'ے چ'رنے کے ل'یے چھ'وڑ دی'ا۔ پھ'ر رس'ول ہللا ص'لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے لوگوں کے ساتھ صف میں شریک ہو گی''ا ،ی''ونس نے ابن ش''ہاب کے واس''طہ س''ے بی''ان کی''ا کہ یہ
منی کا واقعہ ہے۔
حجۃ الوداع کے موقع پر ٰ
حدیث نمبر1858 :
ب ب ِْن يَ ِزي َد ، قَ''ا َل: فَ ، ع ْنَّ
الس 'ائِ ِ سَ ، ح َّدثَنَاَ حاتِ ُم ب ُْن إِ ْس ' َما ِعي َلَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ي ُ
ُوس ' َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن يُونُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَنَا اب ُْن َسب ِْع ِسنِ َ
ين". ُول هَّللا ِ َ
" ُح َّج بِي َم َع َرس ِ
ہم سے عبدالرحمٰ ن بن یونس نے بیان کیا ،ان سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے محمد بن یوسف نے اور ان
سے سائب بن یزید رضی ہللا عنہ نے کہ مجھے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے س''اتھ حج کرای''ا گی''ا تھ''ا۔ میں اس
وقت سات سال کا تھا۔
حدیث نمبر1859 :
'كَ ، ع ِنْ ال ُج َع ْي' ِد ب ِْن َع ْب' ِد ال'رَّحْ َم ِن ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْت ُع َم' َر ب َْن َع ْب' ِد َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُز َرا َرةَ ، أَ ْخبَ َرنَاْ القَ ِ
اس ُم ب ُْن َمالِ' ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ان قَ ْد ُح َّج بِ ِه فِي ثَقَ ِل النَّبِ ِّي َ ْال َع ِز ِ
يز ،يَقُو ُل لِلسَّائِ ِ
ب ب ِْن يَ ِزي َدَ ، و َك َ
ہم سے عمرو بن ذرارہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں قاسم بن مالک نے خبر دی ،انہیں جعی''د بن عب''دالرحمٰ ن نے ،انہ''وں
نے کہا کہ میں نے عمر بن عبدالعزیز رحمہ' ہللا سے سنا ،وہ سائب بن یزید رضی ہللا عنہ سے کہہ رہے تھے سائب
رضی ہللا عنہ کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے سامان کے ساتھ( یعنی بال بچوں میں) حج کرایا گیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 674
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1861 :
ت طَ ْل َح' ةََ ، ع ْنَ عائِ َش'ةَ أُ ِّم اح ِدَ ، ح َّدثَنَاَ حبِيبُ ب ُْن أَبِي َع ْم َرةَ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَ ْتنَاَ عائِ َش'ةُ بِ ْن ُ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ت" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَاَل نَ ْغ ُزو َونُ َجا ِه ُد َم َع ُك ْم ؟ فَقَا َل :لَ ِك َّن أَحْ َس َن ْال ِجهَا ِد َوأَجْ َملَهُ ت :قُ ْل ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ ْال ُم ْؤ ِمنِين َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ُول هَّللا ِ َ ع ْال َح َّج بَ ْع َد إِ ْذ َس ِمع ُ
ْت هَ َذا ِم ْن َرس ِ ت َعائِ َشةُ :فَاَل أَ َد ُ
ْال َحجُّ َحجٌّ َم ْبرُورٌ" ،فَقَالَ ْ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا ،ان سے ح''بیب بن عم''رہ نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا
مجھ سے عائشہ بنت طلحہ نے بیان کیا اور ان سے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ میں نے پوچھ''ا
یا رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ! ہم بھی کی''وں نہ آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے س''اتھ جہ''اد اور غ''زووں میں جای''ا
کریں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تم لوگوں کے لیے سب سے عمدہ اور س''ب س''ے مناس''ب جہ''اد حج ہے ،وہ
حج جو مقبول ہو۔ عائشہ رضی ہللا عنہا کہتی تھیں کہ جب سے میں نے رسول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم ک''ا یہ ارش''اد
سن لیا ہے حج کو میں کبھی چھوڑنے والی نہیں ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 675
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1862 :
ض ' َي سَ ر ِ سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ 'ولَى اب ِْن َعبَّا ٍ'روَ ، ع ْن أَبِي َم ْعبَ ' ٍدَ م' ْ انَ ، ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم' ٍَح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تُ َس'افِ ِر ْال َم''رْ أَةُ إِاَّل َم' َع ِذي َمحْ' َر ٍمَ ،واَل يَ' ْد ُخ ُل َعلَ ْيهَا َر ُج' ٌل إِاَّل
هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْش َك' َذا َو َك' َذاَ ،وا ْم' َرأَتِي تُ ِري ُد ْال َحجَّ ،فَقَ''ا َل: ُ
َو َم َعهَا َمحْ َر ٌم" ،فَقَا َل َر ُجلٌ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنِّي أ ِري ُد أَ ْن أَ ْخ ُر َج فِي َجي ِ
ْ
اخرُجْ َم َعهَا.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے عم''رو بن دین''ار نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے
ابن عباس رضی ہللا عنہما کے غالم ابومعبد نے اور ان سے ابن عباس رض''ی ہللا عنہم''ا نے کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی عورت اپنے محرم رشتہ دار کے بغیر سفر نہ کرے اور ک''وئی ش''خص کس''ی ع''ورت
کے پاس اس وقت تک نہ جائے جب تک وہاں ذی محرم موجود نہ ہو۔ ایک شخص نے پوچھا کہ ی''ا رس''ول ہللا! میں
فالں لشکر میں جہاد کے لیے نکلنا چاہتا ہوں ،لیکن میری بیوی کا ارادہ حج کا ہے؟ ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے
فرمایا کہ تو اپنی بیوی کے ساتھ حج کو جا۔
حدیث نمبر1863 :
ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل:
سَ ر ِ ان ، أَ ْخبَ َرنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، أَ ْخبَ َرنَاَ حبِيبٌ ْال ُم َعلِّ ُمَ ، ع ْنَ عطَا ٍءَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ت :أَبُو فُاَل ٍن اريَّ ِةَ :ما َمنَ َع ِك ِم َن ْال َحجِّ ؟ قَ''الَ ْ
ص ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َح َّجتِ ِه ،قَا َل أِل ُ ِّم ِسنَ ٍ
ان اأْل َ ْن َ "لَ َّما َر َج َع النَّبِ ُّي َ
ض 'ي ان تَ ْق ِ
ض' َ ان َح َّج َعلَى أَ َح ِد ِه َماَ ،واآْل َخ ُر يَ ْسقِي أَرْ ضًا لَنَا ،قَا َل :إِ َّن ُع ْم' َرةً فِي َر َم َ اض َح ِ ان لَهُ نَ ِ تَ ْعنِي َز ْو َجهَاَ ،ك َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم،
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّجةً ،أَ ْو َح َّجةً َم ِعي"َ ،ر َواهُ اب ُْن ُج' َري ٍ
ْجَ ، ع ْنَ عطَ''ا ٍءَ ، س ' ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ
َوقَا َلُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ : ع ْنَ ع ْب ِد ْال َك ِر ِيمَ ، ع ْنَ عطَا ٍءَ ، ع ْنَ جابِ ٍرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہم کو یزید بن زریع نے خبر دی ،کہا ہم کو ح''بیب معلم نے خ''بر دی ،انہیں عط''اء بن
ابی رباح نے اور ان سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمای''ا کہ جب رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم حجۃ ال''وداع
سے واپس ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ام سنان انصاریہ عورت رضی ہللا عنہ''ا س''ے دری''افت فرمای''ا کہ ت''و
www.islamicurdubooks.com 676
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حج کرنے نہیں گئی؟ انہوں نے عرض کی کہ فالں کے باپ یعنی م''یرے خاون''د کے پ''اس دو اونٹ پ''انی پالنے کے
تھے ایک پر تو خود حج کو چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین سیراب کرتا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پ''ر
فرمایا کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج ک''رنے کے براب''ر ہے ،اس روایت ک''و ابن ج''ریج نے عط''اء س''ے
سنا ،کہا انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا ،انہوں نے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم س''ے ،اور عبی'دہللا
نے عبدالکریم سے روایت کیا ،ان سے عطاء نے ان سے جابر رض''ی ہللا عنہ نے اور ان س''ے ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے۔
حدیث نمبر1864 :
ْت أَبَا َس ِعي ٍد،
بَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َملِ ِك ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْن قَ َز َعةََ م ْولَى ِزيَا ٍد ،قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثِ ْنتَ ْي َع ْش َرةَ َغ ْز َوةً ،قَا َل :أَرْ بَ' ٌع َس' ِم ْعتُه َُّن ِم ْن َر ُس' ِ
ول هَّللا ِ َ َوقَ ْد َغ َزا َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس'لَّ َم فَ''أ َ ْع َج ْبنَنِي َوآنَ ْقنَنِي" '،أَ ْن اَل تُ َس'افِ َر ا ْم' َرأَةٌ َم ِس'ي َرةَ يَ' ْ'و َمي ِْن
َو َسلَّ َم ،أَ ْو قَا َل :يُ َح ِّدثُه َُّن َع ِن النَّبِ ِّي َ
ص ' ِر َحتَّى صاَل تَي ِْن بَ ْع' َد ْال َع ْ ط ِر َواأْل َضْ َحىَ ،واَل َ
صاَل ةَ بَ ْع َد َ ص ْو َم يَ ْو َمي ِْن ْالفِ ْ ْس َم َعهَا َز ْو ُجهَا ،أَ ْو ُذو َمحْ َر ٍمَ ،واَل َ لَي َ
اج َدَ :م ْس ' ِج ِد ْال َح' َر ِام،
الش ' ْمسُ َ ،واَل تُ َش ' ُّد الرِّ َح''ا ُل إِاَّل إِلَى ثَاَل ثَ ' ِة َم َس ' ِ الص 'بْح َحتَّى تَ ْ
طلُ ' َع َّ ُب َّتَ ْغ' ر َ
الش ' ْمسُ َ ،وبَ ْع' َد ُّ ِ
صى". َو َمس ِْج ِديَ ،و َمس ِْج ِد اأْل َ ْق َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ش''عبہ نے ،ان س''ے عب''دالملک بن عم''ر نے ،ان س''ے زی''اد کے
غالم قزعہ نے ،انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ سے سنا جنہوں نے نبی کریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ بارہ جہاد کئے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ میں نے چ'ار ب'اتیں ن'بی ک'ریم ص'لی ہللا علیہ وس'لم س'ے
سنی تھیں یا یہ کہ وہ یہ چار باتیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل ک''رتے اور کہ''تے تھے کہ یہ ب''اتیں مجھے
انتہائی پسند ہیں یہ کہ کوئی عورت دو دن کا سفر اس وقت تک نہ کرے جب تک اس کے ساتھ اس کا شوہر یا کوئی
ذو رحم محرم نہ ہو ،نہ عی'دالفطر اور عی'د االض'حی کے روزے رکھے ج'ائیں نہ عص'ر کی نم'از کے بع'د غ'روب
ہونے کے پہلے اور نہ صبح کی نماز کے بعد سورج نکلنے سے پہلے کوئی نم''از پ''ڑھی ج''ائے اور نہ تین مس''اجد
االقصی۔
ٰ کے سوا کسی کے لیے کجاوے باندھے جائیں مسجد الحرام ،میری مسجد اور مسجد
www.islamicurdubooks.com 677
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اب َمنْ نَ َذ َر ا ْل َم ْ
ش َي إِلَى ا ْل َك ْعبَة -27بَ ُ
باب :اگر کسی نے کعبہ تک پیدل سفر کرنے کی منت مانی ؟
حدیث نمبر1865 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ ّن تَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ اريُّ َ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد الطَّ ِو ِ
يل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي ثَابِ ٌ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، أَ ْخبَ َرنَاْ الفَ َز ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى َش ْي ًخا يُهَا َدى بَي َْن ا ْبنَ ْي ِه ،قَا َلَ :ما بَا ُل هَ َذا ؟ قَالُوا :نَ َذ َر أَ ْن يَ ْم ِش َي ،قَ''ا َل :إِ َّن هَّللا َ َع ْن النَّبِ َّ
ي َ
ب هَ َذا نَ ْف َسهُ لَ َغنِ ٌّيَ ،وأَ َم َرهُ أَ ْن يَرْ َك َ
ب". تَ ْع ِذي ِ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہمیں مروان فزاری نے خبر دی ،انہیں حمید طویل نے ،انہوں نے بیان کیا کہ
مجھ سے ثابت نے بیان کیا اور ان سے انس رضی ہللا عنہ نے کہ نبی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ای''ک ب''وڑھے
شخص کو دیکھا جو اپنے دو بیٹوں کا سہارا لیے چل رہا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے پوچھ''ا ان ص''احب ک''ا کی''ا
حال ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے کعبہ کو پیدل چلنے کی منت مانی ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ
تعالی اس سے بےنیاز ہے کہ یہ اپنے کو تکلیف میں ڈالیں پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں س''وار ہ''ونے ک''ا
ٰ ہللا
حکم دیا۔
حدیث نمبر1866 :
ْج أَ ْخبَ َرهُ ْم ،قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ س'' ِعي ُد ب ُْن أَبِي أَي َ
ُّوب، ُف ، أَ َّن اب َْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن يُوس َ
ت أُ ْختِي أَ ْن تَ ْم ِش َي إِلَى بَ ْي ِ
ت هَّللا ِ، ب أَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّن أَبَا ْال َخي ِْرَ ح َّدثَهَُ ،ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن َعا ِم ٍر ، قَا َل" :نَ َذ َر ْ
أَنَّيَ ِزي َد ب َْن أَبِي َحبِي ٍ
ش َو ْلتَرْ َكبْ " ،قَا َل:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :لِتَ ْم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَا ْستَ ْفتَ ْيتُهُ ،فَقَا َل َ َوأَ َم َر ْتنِي أَ ْن أَ ْستَ ْفتِ َي لَهَا النَّبِ َّ
ي َ
ْجَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَي َ
ُّوب، ق ُع ْقبَ'ةَ ،قَ'ا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ح' َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص' ٍمَ ، ع ِن اب ِْن جُ' َري ٍ 'ار ُ 'ان أَبُو ْال َخي ِ
ْ'ر اَل يُفَ ِ َو َك َ
يث.َع ْن يَ ِزي َد َع ْن أَبِي ْال َخي ِْرَ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ، فَ َذ َك َر ْال َح ِد َ
www.islamicurdubooks.com 678
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
موسی نے بیان کی''ا ،کہ''ا کہ ہم ک''و ہش''ام بن یوس''ف نے خ''بر دی کہ ابن ج''ریج نے انہیں خ''بر دی،
ٰ ہم سے ابراہیم بن
انہوں نے بیان کیا کہ مجھے سعید بن ابی ایوب نے خ''بر دی ،انہیں یزی''د بن ح''بیب نے خ''بر دی ،انہیں ابوالخ''یر نے
خبر دی ،کہ عقبہ بن عامر رضی ہللا عنہ نے بیان کیا م''یری بہن نے منت م''انی تھی کہ بیت ہللا ت''ک وہ پی''دل ج''ائیں
گی ،پھر انہوں نے مجھ سے کہا کہ تم اس کے متعلق رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س''ے بھی پ''وچھ ل''و چن''انچہ میں
نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم س''ے پوچھ''ا ت''و آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ وہ پی''دل چلیں اور س''وار بھی ہ''و
جائیں۔ یزید نے کہا کہ ابوالخیر ہمیشہ عقبہ رضی ہللا عنہ کے ساتھ رہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 679
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1868 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ :قَ ِد َم النَّبِ ُّي َ َّاحَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ َ
ثَ ، ع ْن أبِي التَّي ِار َِح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
طلُبُ ثَ َمنَ'هُ إِاَّل إِلَى هَّللا ِ" ،فَ'أ َ َم َر بِقُب ِ
ُ'ور َّار ،ثَ'ا ِمنُونِي ،فَقَ'الُوا :اَل نَ ْ
ْال َم ِدينَةََ ،وأَ َم' َر بِبِنَ'ا ِء ْال َم ْس' ِج ِد ،فَقَ'ا َل :يَا بَنِي النَّج ِ
صفُّوا النَّ ْخ َل قِ ْبلَةَ ْال َمس ِْج ِد".
تَ ،وبِالنَّ ْخ ِل فَقُ ِط َع ،فَ َ ت ،ثُ َّم بِ ْال ِخ َر ِ
ب فَس ُِّويَ ْ ْال ُم ْش ِر ِك َ
ين فَنُبِ َش ْ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ،ان س''ے ابوالتی''اح نے اور ان س''ے انس رض''ی ہللا
عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب مدینہ( ہج''رت ک''ر کے) تش''ریف الئے ت'و ن'بی ک''ریم ص'لی ہللا
علیہ وس''لم نے مس''جد کی تعم''یر ک''ا حکم دی''ا ،آپ ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا اے بن''و نج''ار تم( اپ''نی اس زمین
www.islamicurdubooks.com 680
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1869 :
انَ ، ع ْنُ عبَ ْي' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم' َرَ ، ع ْنَ س' ِعي ٍد ْال َم ْقبُ' ِ
'ريِّ ، َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِي أَ ِخيَ ، ع ْنُ س'لَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :ح''رِّ َم َما بَي َْن اَل بَتَ ْي ْال َم ِدينَ' ِة َعلَى لِ َس'انِي"، ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ارثَ'ةَ قَ ' ْد َخ' َرجْ تُ ْم ِم ْن ْال َح' َر ِم ،ثُ َّم ْالتَفَ َ
ت، ارثَةَ ،فَقَ''ا َل :أَ َرا ُك ْم يَا بَنِي َح ِ قَا َلَ :وأَتَى النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَنِي َح ِ
فَقَا َل :بَلْ أَ ْنتُ ْم فِي ِه.
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے م''یرے بھ''ائی عبدالحمی''د نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے س''لیمان بن
بالل نے ،ان سے عبیدہللا نے ،ان سے سعید مقبری نے اور ان سے ابوہریرہ رض'ی ہللا عنہ نے کہ ن'بی ک'ریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ کے دونوں پتھریلے کناروں میں جو زمین ہے وہ میری زبان پ''ر ح''رم ٹھہ''رائی گ''ئی۔
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بنو ح'ارثہ کے پ'اس آئے اور فرمای'ا بنوح'ارثہ!
میرا خیال ہے کہ تم لوگ حرم سے باہر ہو گئے ہو ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مڑ کر دیکھا اور فرمایا کہ نہیں
بلکہ تم لوگ حرم کے اندر ہی ہو۔
حدیث نمبر1870 :
شَ ، ع ْن إِ ْب' َرا ِهي َم التَّ ْي ِم ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِه، انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ارَ ، ح' َّدثَنَاَ ع ْب' ُد ال'رَّحْ َم ِنَ ، ح' َّدثَنَاُ س' ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش' ٍ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ما ِع ْن' َدنَا َش' ْي ٌء إِاَّل ِكتَ''ابُ هَّللا َِ ،وهَ' ِذ ِه َّ
الص' ِحيفَةَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن َعلِ ٍّيَ ر ِ
ث فِيهَا َح' َدثًا ،أَ ْو آ َوى ُمحْ' ِدثًا فَ َعلَيْ' ِه لَ ْعنَ'ةُ هَّللا َِ ،و ْال َماَل ئِ َك' ِةَ ،والنَّ ِ
اس ْال َم ِدينَ'ةَُ ،ح' َر ٌم َما بَي َْن َع'ائِ ٍر إِلَى َك' َذا َم ْن أَحْ' َد َ
www.islamicurdubooks.com 681
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
اح' َدةٌ فَ َم ْن أَ ْخفَ ' َر ُم ْس 'لِ ًما فَ َعلَ ْي ' ِه لَ ْعنَ 'ةُ هَّللا ِ،ين َو ِ فَ ،واَل َع' ْدلٌَ ،وقَ''ا َلِ " :ذ َّمةُ ْال ُم ْس 'لِ ِم َ ص 'رْ ٌ أَجْ َم ِع َ
ين ،اَل يُ ْقبَ ' ُل ِم ْن 'هُ َ
'ر إِ ْذ ِن َم َوالِي ِه ،فَ َعلَ ْي' ِه لَ ْعنَ'ةُ هَّللا ِ، فَ ،واَل َع ْدلٌَ ،و َم ْن تَ َولَّى قَ ْو ًما بِ َغ ْي' ِ صرْ ٌ اس أَجْ َم ِع َ
ين ،اَل يُ ْقبَ ُل ِم ْنهُ َ َو ْال َماَل ئِ َك ِةَ ،والنَّ ِ
ف َواَل َع ْدلٌ" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ع ْد ٌل فِ َدا ٌء. اس أَجْ َم ِع َ
ين ،اَل يُ ْقبَ ُل ِم ْنهُ َ
صرْ ٌ َو ْال َماَل ئِ َك ِةَ ،والنَّ ِ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالرحمٰ ن بن مہدی نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے س''فیان ث''وری نے ،ان
سے اعمش نے ،ان سے ان کے والد یزید بن شریک نے اور ان سے علی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میرے پ''اس
کتاب ہللا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے اس صحیفہ کے س''وا ج''و ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم کے ح''والہ
سے ہے اور کوئی چیز( شرعی احکام سے متعلق) لکھی ہوئی ص''ورت میں نہیں ہے۔ اس ص''حیفہ میں یہ بھی لکھ''ا
ہوا ہے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ عائر پہاڑی سے لے کر فالں مق''ام ت'ک ح''رم ہے ،جس نے
اس حد میں کوئی بدعت نکالی یا کسی بدعتی کو پناہ دی تو اس پر ہللا اور تمام مالئکہ اور انس''انوں کی لعنت ہے ،نہ
اس کی کوئی فرض عبادت مقبول ہے نہ نفل اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمام مسلمانوں میں سے کس''ی
کا بھی عہد کافی ہے اس لیے اگر کسی مسلمان کی( دی ہوئی امان میں دوسرے مسلمان نے) بدعہدی کی تو اس پ''ر
تعالی اور تمام مالئکہ اور انسانوں کی لعنت ہے۔ نہ اس کی کوئی فرض عبادت مقبول ہے نہ نفل ،اور ج''و ک''وئی
ٰ ہللا
اپنے مالک کو چھوڑ کر اس کی اجازت کے بغیر کسی دوس''رے ک''و مال''ک بن''ائے ،اس پ''ر ہللا اور تم''ام مالئکہ اور
انسانوں کی لعنت ہے ،نہ اس کی کوئی فرض عبادت مقبول ہے نہ نفل۔
www.islamicurdubooks.com 682
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 683
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1873 :
ب َع ِن ا ْل َم ِدينَ ِة:
اب َمنْ َر ِغ َ
-5بَ ُ
باب :جو شخص مدینہ سے نفرت کرے
حدیث نمبر1874 :
www.islamicurdubooks.com 684
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1875 :
ان'رَ ، ع ْنُ س ' ْفيَ َ كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ
الزبَ ْي' ِ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،يَقُ''ولُ" :تُ ْفتَ ُح ْاليَ َم ُن فَيَ''أْتِي قَ' ْ'و ٌم
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَنَّهُ قَا َلَ :س ِمع ُ ب ِْن أَبِي ُزهَي ٍْرَ ر ِ
ون الش'أْ ُم فَيَ''أْتِي قَ' ْ'و ٌم يُبِ ُّس' َ
'ونَ ،وتُ ْفتَ ُح َّ ون بِأ َ ْهلِ ِه ْم َو َم ْن أَطَ''ا َعهُ ْمَ ،و ْال َم ِدينَ'ةُ َخ ْي' ٌر لَهُ ْم لَ' ْ'و َك''انُوا يَ ْعلَ ُم' َ
ُّون فَيَتَ َح َّملُ َ'
يُبِس َ
ق فَيَأْتِي قَ ْو ٌم يُبِ ُّس' َ
ون فَيَتَ َح َّملُ' َ
'ون ونَ ،وتُ ْفتَ ُح ْال ِع َرا ُ
ون بِأ َ ْهلِي ِه ْم َو َم ْن أَطَا َعهُ ْمَ ،و ْال َم ِدينَةُ َخ ْي ٌر لَهُ ْم لَ ْو َكانُوا يَ ْعلَ ُم َ
فَيَتَ َح َّملُ َ
بِأ َ ْهلِي ِه ْم َو َم ْن أَطَا َعهُ ْمَ ،و ْال َم ِدينَةُ َخ ْي ٌر لَهُ ْم لَ ْو َكانُوا يَ ْعلَ ُم َ
ون".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہیں ہش''ام بن ع''روہ نے ،انہیں ان
کے والد ع''روہ بن زب''یر نے خ''بر دی ،انہیں عب''دہللا بن زب''یر رض''ی ہللا عنہم''ا نے اور ان س'ے س''فیان بن ابی زہ''یر
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے فرمایا کہ یمن فتح ہو گ''ا ت''و
لوگ اپنی سواریوں کو دوڑاتے ہوئے الئیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور ان کو ج''و ان کی ب''ات م''ان ج''ائیں گے
سوار کر کے مدینہ سے( واپس یمن کو) لے جائیں گے کاش! انہیں معلوم ہوتا کہ مدینہ ہی ان کے لیے بہتر تھ''ا اور
عراق فتح ہو گا تو کچھ لوگ اپنی سواریوں کو تیز دوڑاتے ہوئے الئیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور ج''و ان کی
بات مانیں گے اپنے ساتھ( عراق واپس) لے جائیں گے کاش! انہیں معلوم ہوتا کہ مدینہ ہی ان کے لیے بہتر تھا۔
َح' َّدثَنَا إِ ْب ' َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ' ِذ ِرَ ، ح' َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ' ٍ
'اض ، قَ''ا َلَ :ح' َّدثَنِيُ عبَ ْي ' ُد هَّللا َِ ، ع ْنُ خبَ ْي ِ
ب ب ِْن َع ْب ' ِد ال 'رَّحْ َم ِن،
'ان ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن َر ُس'و َل هَّللا ِ َ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم ،قَ''ا َل" :إِ َّن اإْل ِ ي َم' َ اص ٍمَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ص ب ِْن َع ِ َع ْن َح ْف ِ
لَيَأْ ِر ُز إِلَى ْال َم ِدينَ ِة َك َما تَأْ ِر ُز ْال َحيَّةُ إِلَى جُحْ ِرهَا".
www.islamicurdubooks.com 685
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عی''اض نے بی''ان کی''ا ،انہ''وں نے کہ''ا کہ مجھ
سے عبیدہللا عمری نے بیان کیا ،انہوں نے کہ''ا کہ ہم س''ے خ''بیب بن عب'دالرحمٰ ن نے ،ان س'ے حفص بن عاص''م نے
اور ان س'''ے اب'''وہریرہ رض'''ی ہللا عنہ نے بی'''ان کی'''ا کہ رس'''ول ہللا ص'''لی ہللا علیہ وس'''لم نے فرمایا( قی'''امت کے
قریب) ایمان مدینہ میں اس طرح سمٹ آئے گا جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل میں آ جایا کرتا ہے۔
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب زہری نے ،کہ''ا
کہ مجھے عروہ نے خبر دی اور انہ''وں نے اس''امہ بن زی''د رض''ی ہللا عنہم''ا س''ے س''نا کہ ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ
وسلم مدینہ کے محالت میں سے ایک محل یعنی اونچے مکان پر چڑھے پھر فرمایا کہ ج''و کچھ میں دیکھ رہ''ا ہ''وں
کیا تمہیں نظر آ رہا ہے؟ میں بوندوں کے گرنے کی جگہ کی طرح تمہارے گھ''روں پ''ر فتن''وں کے ن''ازل ہ''ونے کی
جگہوں کو دیکھ رہا ہوں۔ اس روایت کی متابعت معمر اور سلیمان بن کثیر نے زہری کے واسطہ سے کی ہے۔
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ' ْع ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ج' ِّد ِهَ ، ع ْن أَبِي بَ ْك' َرةََ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
َّال لَهَا يَ ْو َمئِ ٍذ َس ْب َعةُ أَبْ'' َوا ٍ
بَ ،علَى ْ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل يَ ْد ُخ ُل ال َم ِدينَةَ ُر ْعبُ ال َم ِس ِ
يح ال َّدج ِ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ُكلِّ بَا ٍ
ب َملَ َك ِ
ان".
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کی''ا ،ان س''ے ان کے وال''د نے ،ان
سے ان کے دادا نے اور ان سے ابوبکرہ رض'ی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا کہ ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا علیہ وس'لم نے فرمای''ا
مدینہ پر دجال کا رعب بھی نہیں پ''ڑے گ''ا اس دور میں م'دینہ کے س''ات دروازے ہ'وں گے اور ہ''ر دروازے پ''ر دو
فرشتے ہوں گے۔
حدیث نمبر1880 :
كَ ، ع ْن نُ َعي ِْم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ْال ُمجْ ِم ِرَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ''ا َل :قَ''ا َل َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ب ْال َم ِدينَ ِة َماَل ئِ َكةٌ ،اَل يَ ْد ُخلُهَا الطَّا ُع ُ
ونَ ،واَل ال َّدجَّالُ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :علَى أَ ْنقَا ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 687
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے سے امام مالک نے بیان کی''ا ،ان س''ے نعیم بن عب''دہللا المجم''ر
نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے فرمای''ا کہ م''دینہ
کے راستوں پر فرشتے ہیں نہ اس میں طاعون آ سکتا ہے نہ دجال۔
حدیث نمبر1881 :
حدیث نمبر1882 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي' ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب' ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ 'ةَ، َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
َّال ،فَ َك َ
ان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح ِديثًا طَ ِوياًل َع ِن ال َّدج ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :ح َّدثَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ يَ ر ِ أَ َّن أَبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
اخ الَّتِي بِ ْال َم ِدينَ' ِة،
الس'بَ ِ 'اب ْال َم ِدينَ' ِة بَع َ
ْض ِّ فِي َما َح َّدثَنَا بِ ِه ،أَ ْن قَا َل" :يَ''أْتِي ال' َّدجَّا ُل َوهُ' َو ُم َح' َّر ٌم َعلَ ْي' ِه أَ ْن يَ' ْد ُخ َل نِقَ' َ
اس ،فَيَقُولُ :أَ ْشهَ ُد أَنَّ َ
ك ال ' َّدجَّا ُل الَّ ِذي َح' َّدثَنَا َع ْن' َ
ك َر ُس 'و ُل اس ،أَ ْو ِم ْن َخي ِْر النَّ ِ
فَيَ ْخ ُر ُج إِلَ ْي ِه يَ ْو َمئِ ٍذ َر ُج ٌل هُ َو َخ ْي ُر النَّ ِ
ون فِي اأْل َ ْم ِر ؟ فَيَقُولُ َ
''ون: ت هَ َذا ثُ َّم أَحْ يَ ْيتُهُ ،هَلْ تَ ُش ُّك َ
ْت إِ ْن قَتَ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح ِديثَهُ ،فَيَقُو ُل ال َّدجَّالُ :أَ َرأَي َ
هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 688
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
صي َرةً ِمنِّي ْاليَ ْو َم ،فَيَقُو ُل ال َّدجَّالُ :أَ ْقتُلُهُ ،فَاَل أُ َسلَّطُ
ط أَ َش َّد بَ ِ
ت قَ ُّ
ين يُحْ يِي ِهَ ،وهَّللا ِ َما ُك ْن ُ
اَل ،فَيَ ْقتُلُهُ ،ثُ َّم يُحْ يِي ِه ،فَيَقُولُِ :ح َ
َعلَ ْي ِه".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،ان سے عقیل نے ،ان سے ابن
ٰ ہم سے
شہاب نے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھے عبیدہللا بن عتبہ نے خبر دی کہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے بی''ان کی''ا
کہ ہم سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے دجال کے متعلق ایک لمبی حدیث بیان کی ،آپ صلی ہللا علیہ وس''لم نے
اپنی حدیث میں یہ بھی فرمایا تھا کہ دجال مدینہ کی ایک کھاری شور زمین تک پہنچے گا اس پر مدینہ میں داخلہ تو
حرام ہو گا۔( مدینہ سے) اس دن ایک شخص اس کی طرف نکل کر بڑھے گا ،یہ لوگوں میں ایک بہترین نی''ک م''رد
ہو گا یا( یہ فرمایا کہ) بزرگ ترین لوگوں میں سے ہو گا وہ شخص کہے گا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تو وہی دج''ال
ہے جس کے متعلق ہمیں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اطالع دی تھی دجال کہے گا کیا میں اس''ے قت''ل ک''ر کے
پھر زندہ کر ڈال'وں ت'و تم لوگ'وں ک'و م'یرے مع'املہ میں ک'وئی ش'بہ رہ ج'ائے گ'ا؟ اس کے ح'واری کہیں گے نہیں،
چنانچہ دجال انہیں قتل کر کے پھر زندہ کر دے گا۔ جب دجال انہیں زندہ کر دے گا ت''و وہ بن''دہ کہے گ''ا بخ''دا اب ت''و
مجھ کو پورا حال معلوم ہو گیا کہ تو ہی دجال ہے دجال کہے گا الؤ اسے پھر قتل کر دوں لیکن اس مرتبہ وہ قابو نہ
پا سکے گا۔
انَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ ، ع ْنَ جابِ ٍرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ، سَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِنَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَبَايَ َعهُ َعلَى اإْل ِ ْساَل ِم ،فَ َجا َء ِم َن ْال َغ ِد َمحْ ُمو ًما ،فَقَا َل :أَقِ ْلنِي ،فَ''أَبَى ثَاَل َ
ث ي َ " َجا َء أَ ْع َرابِ ّي النَّبِ َّ
ص ُع طَيِّبُهَا". ير تَ ْنفِي َخبَثَهَا َويَ ْن َ ار ،فَقَا َلْ :ال َم ِدينَةُ َك ْال ِك ِِم َر ٍ
ہم سے عمرو بن عباس نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے بیان کیا ،ان س''ے محم''د
بن منکدر نے اور ان سے جابر رضی ہللا عنہ نے کہ ایک اعرابی نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس'لم کی خ''دمت میں
www.islamicurdubooks.com 689
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حاضر ہو کر اسالم پر بیعت کی ،دوسرے دن آیا تو اسے بخار چڑھا ہوا تھا کہنے لگا کہ میری بیعت ت''وڑ دیجئ''یے!
تین بار اس نے یہی کہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انکار کیا پھر فرمایا کہ مدینہ کی مثال بھٹی کی س''ی ہے کہ می''ل
کچیل کو دور کر کے خالص جوہر کو نکھار دیتی ہے۔
حدیث نمبر1884 :
تَ ، ع ْنَ عبْ' ِد هَّللا ِ ب ِْن يَ ِزي َد ، قَ''ا َلَ :س' ِمع ُ
ْتَ ز ْي' َد ب َْن بَ ، ح' َّدثَنَاُ ش' ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع' ِديِّ ب ِْن ثَ''ابِ ٍ ان ب ُْن َح''رْ ٍ َح' َّدثَنَاُ س'لَ ْي َم ُ
ت فِرْ قَ 'ةٌ: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى أُ ُح ٍد َر َج َع نَاسٌ ِم ْن أَ ْ
ص ' َحابِ ِه ،فَقَ''الَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،يَقُولُ" :لَ َّما َخ َر َج النَّبِ ُّي َ ثَابِتٍ َر ِ
ص 'لَّى هَّللا ُ ت :فَ َما لَ ُك ْم فِي ْال ُمنَافِقِ َ
ين فِئَتَي ِْن سورة النس''اء آية َ ،88وقَ''ا َل النَّبِ ُّي َ ت فِرْ قَةٌ :اَل نَ ْقتُلُهُ ْم ،فَنَ َزلَ ْ
نَ ْقتُلُهُ ْمَ ،وقَالَ ْ
ث ْال َح ِدي ِد".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنَّهَا تَ ْنفِي الرِّ َجا َلَ ،ك َما تَ ْنفِي النَّا ُر َخبَ َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ان س''ے ع''دی بن ث''ابت نے ،ان س''ے عب''دہللا بن
یزید نے بیان کیا کہ میں نے زید بن ثابت رض'ی ہللا عنہ س'ے س'نا ،آپ فرم''ا رہے تھے کہ جب ن'بی ک'ریم ص''لی ہللا
علیہ وسلم جنگ احد کے لیے نکلے تو جو لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے ان میں سے کچھ ل''وگ واپس
آ گئے( یہ منافقین تھے) پھر بعض نے تو یہ کہا کہ ہم چل کر انہیں قتل کر دیں گے اور ایک جماعت نے کہا کہ قتل
نہ کرنا چاہئے اس پر یہ آیت نازل ہوئی« فما لكم في المنافقين فئ''تين» اور ن''بی ک''ریم ص''لی ہللا علیہ وس''لم نے ارش''اد
فرمایا کہ مدینہ( برے) لوگوں کو اس طرح دور کر دیتا ہے جس طرح آگ میل کچیل دور کر دیتی ہے۔
اب:
10م -بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
www.islamicurdubooks.com 690
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1885 :
ض َي
سَ ر ِ بَ ، ع ْن أَنَ ٍ سَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ ْت يُونُ َ يرَ ، ح َّدثَنَا أَبِيَ ، س ِمع ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاَ و ْهبُ ب ُْن َج ِر ٍ
ت بِ َم َّكةَ ِم َن ْالبَ َر َك' ِة"،
ض ' ْعفَ ْي َما َج َع ْل َ
ص 'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ' ِه َو َس 'لَّ َم ،قَ''ا َل" :اللَّهُ َّم اجْ َع''لْ بِ ْال َم ِدينَ ' ِة ِ
هَّللا ُ َع ْن 'هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
تَابَ َعهُع ُْث َم ُ
ان ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْن يُونُ َ
س.
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے وہب بن جریر نے بی''ان کی''ا ،ان س''ے ان کے وال''د
نے بیان کیا ،انہوں نے یونس بن شہاب سے سنا اور انہوں نے انس رضی ہللا عنہ س'ے کہ رس''ول ہللا ص''لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کے اے ہللا! جتنی مکہ میں برکت عطا فرمائی ہے مدینہ میں اس سے دگ''نی ب''رکت ک''ر۔ جری''ر کے
ساتھ اس روایت کی متابعت عثمان بن عمر نے یونس کے واسطہ کے ساتھ کی ہے۔
حدیث نمبر1886 :
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم، ض َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ
ان َعلَى َدابَّ ٍة َح َّر َكهَا ِم ْن ُحبِّهَا".
احلَتَهَُ ،وإِ ْن َك َ ت ْال َم ِدينَ ِة أَ ْو َ
ض َع َر ِ ان إِ َذا قَ ِد َم ِم ْن َسفَ ٍر ،فَنَظَ َر إِلَى ُج ُد َرا ِ
" َك َ
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر' نے بیان کیا ،ان س''ے حمی''د نے اور ان س''ے انس رض''ی ہللا
عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب کبھی سفر سے واپس آتے اور مدینہ کی دیواروں کو دیکھتے ت''و اپ''نی
سواری تیز فرما دیتے اور اگر کسی جانور کی پشت پر ہوتے تو مدینہ کی محبت میں اسے ایڑ لگاتے۔
www.islamicurdubooks.com 691
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1887 :
ض' َي هَّللا ُ َع ْن'هُ ،قَ'ا َل" :أَ َرا َد بَنُو َس'لِ َمةَ أَ ْن يلَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ر ِ اريُّ َ ، ع ْنُ ح َميْ' ٍد الطَّ ِو ِ
َح' َّدثَنَا اب ُْن َس'اَل ٍم ، أَ ْخبَ َرنَاْ الفَ' َز ِ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه َو َس'لَّ َم أَ ْن تُعْ' َرى ْال َم ِدينَ'ةَُ ،وقَ''ا َل :يَا بَنِي َس'لِ َمةَ ،أَاَل
ب ْال َمس ِْج ِد ،فَ َك ِرهَ َر ُس'و ُل هَّللا ِ َ
يَتَ َح َّولُوا' إِلَى قُرْ ِ
ُون آثَا َر ُك ْم ،فَأَقَا ُموا".
تَحْ تَ ِسب َ
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں مروان بن معاویہ فزاری نے خبر دی ،انہیں حمی''د طوی''ل نے
خبر دی اور ان سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کی''ا کہ بن''و س''لمہ نے چاہ''ا کہ اپ''نے دور والے مکان''ات چھ''وڑ ک''ر
مسجد نبوی سے قریب اقامت اختیار کر لیں لیکن رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ پسند نہ کیا کہ مدینہ کے کسی
حصہ سے بھی رہائش ترک کی جائے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے بنو سلمہ! تم اپنے قدموں ک''ا ث''واب
نہیں چاہتے ،چنانچہ بنو سلمہ نے( اپنی اصلی اقامت گاہ میں) رہائش باقی رکھی۔
اب:
-12بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر1888 :
اص ' ٍم، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ خبَيْبُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص ب ِْن َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :ما بَي َْن بَ ْيتِي َو ِم ْنبَ ِري َر ْو َ
ضةٌ ِم ْن ِريَ' ِ
'اض َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ضي". ْال َجنَّ ِةَ ،و ِم ْنبَ ِري َعلَى َح ْو ِ
یحیی قطان نے بیان کیا ،ان سے عبیدہللا بن عمر نے بیان کیا کہ مجھ س''ے خ''بیب
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے
بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم ص''لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میرے گھر اور میرے من''بر کے درمی''ان( والی جگہ) جنت کے ب''اغوں میں س''ے ای''ک ب''اغ
ہے اور میرا منبر قیامت کے دن میرے حوض( کوثر) پر ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 692
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1889 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ت" :لَ َّما قَ'' ِد َم
ئ ان أَبُو بَ ْك ٍر إِ َذا أَ َخ َذ ْتهُ ْال ُح َّمى ،يَقُولُُ :كلُّ ا ْم ِ
''ر ٍ ك أَبُو بَ ْك ٍرَ ،وبِاَل لٌ ،فَ َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال َم ِدينَةَ ُو ِع َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
'ان بِاَل ٌل إِ َذا أُ ْقلِ' َع َع ْن'هُ ْال ُح َّمى يَرْ فَ' ُع َعقِي َرتَ'هُ ،يَقُ'ولُ :أَاَل لَي َ
ْت ت أَ ْدنَى ِم ْن ِش' َر ِ
اك نَ ْعلِ' ِه َو َك َ 'و ُ صبَّ ٌح فِي أَ ْهلِ ِه َو ْال َم ُْم َ
ْري هَلْ أَبِيتَ َّن لَ ْيلَةً بِ َوا ٍد َو َح ْولِي' إِ ْذ ِخ ٌر َو َجلِي ُل َوهَلْ أَ ِر َد ْن يَ ْو ًما ِميَاهَ َم َجنَّ ٍة َوهَلْ يَ ْب' ُد َو ْن لِي َش'ا َمةٌ َوطَفِي ُل قَ''ا َل: ِشع ِ
ض ْال َوبَ'ا ِء ،ثُ َّم
ض'نَا إِلَى أَرْ ِ اللَّهُ َّم ْال َع ْن َش ْيبَةَ ب َْن َربِي َع' ةََ ،و ُع ْتبَ'ةَ ب َْن َربِي َع' ةََ ،وأُ َميَّةَ ب َْن َخلَ ٍ
'فَ ،ك َما أَ ْخ َرجُونَا ِم ْن أَرْ ِ
'ار ْك لَنَا فِي َ
ص'ا ِعنَا َوفِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اللَّهُ َّم َحبِّبْ إِلَ ْينَا ْال َم ِدينَةَ َك ُحبِّنَا َم َّكةَ أَ ْو أَ َش' َّد ،اللَّهُ َّم بَ' ِ
قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
'ان ب ْ ُ
ُط َح' ُ
'ان ت :فَ َك' َ تَ :وقَ ِد ْمنَا ْال َم ِدينَةَ َو ِه َي أَ ْوبَأ أَرْ ِ
ض هَّللا ِ ،قَ''الَ ْ صحِّ حْ هَا لَنَاَ ،وا ْنقُلْ ُح َّماهَا إِلَى ْالجُحْ فَ ِة" ،قَالَ ْ ُم ِّدنَا َو َ
يَجْ ِري نَجْ اًل تَ ْعنِي َما ًء ِ
آجنًا.
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ،ان سے ہشام نے ،ان سے ان کے والد عروہ
نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مدینہ تش''ریف الئے ت''و اب''وبکر اور
بالل رضی ہللا عنہما بخار میں مبتال ہو گئے ،ابوبکر رضی ہللا عنہ جب بخار میں مبتال ہوئے تو یہ شعر پڑھتے :ہر
آدمی اپنے گھر والوں میں صبح کرتا ہے حاالنکہ اس کی موت اس کی جوتی کے تسمہ س''ے بھی زی''ادہ ق''ریب ہے۔
اور بالل رضی ہللا عنہ کا جب بخار اترتا تو آپ بلند آواز سے یہ اشعار پڑھتے :کاش! میں ای''ک رات مکہ کی وادی
میں گزار سکتا اور میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل( گھاس) ہوتیں۔ کاش! ایک دن میں مجنہ کے پانی پر پہنچت''ا
اور کاش! میں شامہ اور طفیل( پہ''اڑوں) ک''و دیکھ س''کتا۔ کہ''ا کہ اے م''یرے ہللا! ش''یبہ بن ربیعہ ،عتبہ بن ربیعہ اور
امیہ بن خلف مردودوں پر لعنت کر۔ انہوں نے اپنے وطن سے اس وبا کی زمین میں نک''اال ہے۔ رس''ول ہللا ص''لی ہللا
علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا اے ہللا! ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت اسی طرح پیدا کر دے جس ط''رح مکہ کی
محبت ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ! اے ہللا! ہمارے صاع اور ہمارے مد میں ب''رکت عط''ا فرم''ا اور م''دینہ کی آب و
ہوا ہمارے لیے صحت خیز کر دے یہاں کے بخار کو جحیفہ میں بھیج دے۔ عائش''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے بی''ان کی''ا کہ
جب ہم مدینہ آئے تو یہ ہللا کی سب سے زیادہ وبا والی سر زمین تھی۔ انہوں نے کہا مدینہ میں بطحان نامی ایک نالہ
سے ذرا ذرا بدمزہ اور بدبودار پانی بہا کرتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 693
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
حدیث نمبر1890 :
ْثَ ، ع ْنَ خالِ ِد ب ِْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن أَبِي ِهاَل ٍلَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْن أَبِي ِه،
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص'لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي' ِه ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :اللَّهُ َّم ارْ ُز ْقنِي َشهَا َدةً فِي َسبِيلِ َ
كَ ،واجْ َعلْ َم ْوتِي فِي بَلَ' ِد َر ُس'ولِ َ
ك َ َع ْنُ ع َم َرَ ر ِ
ض ' َي هَّللا ُ اس ِمَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ح ْف َ
صةَ بِ ْن ِ
ت ُع َم' َرَ ر ِ ح ب ِْن ْالقَ ِ
َو َسلَّ َم"َ ،وقَا َل اب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ع ْنَ ر ْو ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ. ْتُ ع َم َر ، نَحْ َوهَُ ،وقَا َلِ ه َشا ٌمَ : ع ْنَ ز ْي ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ح ْف َ
صةََ ، س ِمع ُ
ْتُ ع َم َرَ ر ِ َع ْنهُ ،قَالَ ْ
تَ :س ِمع ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ،ان سے خالد بن یزی''د نے ،ان س''ے س''عید بن ابی
ٰ ہم سے
ہالل نے ،ان سے زید بن اسلم نے ،ان سے ان کے والد نے اور ان سے عم''ر رض''ی ہللا عنہ نے ج''و فرمای''ا ک''رتے
تھے اے ہللا! مجھے اپنے راستے میں شہادت عطا کر اور میری م''وت اپ'نے رس''ول ص'لی ہللا علیہ وس''لم کے ش'ہر
میں مقدر کر دے۔ ابن زریع نے روح بن قاسم سے ،انہوں نے زید بن اسلم سے ،انہ''وں نے اپ''نی وال''دہ س''ے ،انہ''وں
نے حفصہ بنت عمر رضی ہللا عنہما سے بیان کیا کہ میں نے عمر رضی ہللا عنہ سے اسی طرح سنا تھ''ا ،ہش''ام نے
بیان کیا ،ان سے زید نے ،ان سے ان کے والد نے ،ان سے حفص''ہ رض''ی ہللا عنہ''ا نے کہ میں نے عم''ر رض''ی ہللا
عنہ سے سنا پھر یہی حدیث روایت کی۔
www.islamicurdubooks.com 694
کتاب استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان صحیح بخاری جلد 2
www.islamicurdubooks.com 695
ن
حدی ث مب ر942 :
حدیث نمبر943 :
حدیث نمبر944 :
حدیث نمبر945 :
حدیث نمبر946 :
حدیث نمبر947 :
حدیث نمبر948 :
حدیث نمبر949 :
حدیث نمبر950 :
حدیث نمبر951 :
حدیث نمبر952 :
حدیث نمبر953 :
حدیث نمبر954 :
حدیث نمبر955 :
حدیث نمبر956 :
حدیث نمبر957 :
حدیث نمبر958 :
حدیث نمبر959 :
حدیث نمبر960 :
حدیث نمبر961 :
حدیث نمبر962 :
حدیث نمبر963 :
حدیث نمبر964 :
حدیث نمبر965 :
حدیث نمبر966 :
حدیث نمبر967 :
حدیث نمبر968 :
حدیث نمبر969 :
حدیث نمبر970 :
حدیث نمبر971 :
حدیث نمبر972 :
حدیث نمبر973 :
حدیث نمبر974 :
حدیث نمبر975 :
حدیث نمبر976 :
حدیث نمبر977 :
حدیث نمبر978 :
حدیث نمبر979 :
حدیث نمبر980 :
حدیث نمبر981 :
حدیث نمبر982 :
حدیث نمبر983 :
حدیث نمبر984 :
حدیث نمبر985 :
حدیث نمبر986 :
حدیث نمبر987 :
حدیث نمبر988 :
حدیث نمبر989 :
حدیث نمبر990 :
حدیث نمبر991 :
حدیث نمبر992 :
حدیث نمبر993 :
حدیث نمبر994 :
حدیث نمبر995 :
حدیث نمبر996 :
حدیث نمبر997 :
حدیث نمبر998 :
حدیث نمبر999 :
حدیث نمبر1000 :
حدیث نمبر1001 :
حدیث نمبر1002 :
حدیث نمبر1003 :
حدیث نمبر1004 :
حدیث نمبر1005 :
حدیث نمبر1006 :
حدیث نمبر1007 :
حدیث نمبر1008 :
حدیث نمبر1009 :
حدیث نمبر1010 :
حدیث نمبر1011 :
حدیث نمبر1012 :
حدیث نمبر1013 :
حدیث نمبر1014 :
حدیث نمبر1015 :
حدیث نمبر1016 :
حدیث نمبر1017 :
حدیث نمبر1018 :
حدیث نمبر1019 :
حدیث نمبر1020 :
حدیث نمبر1021 :
حدیث نمبر1022 :
حدیث نمبر1023 :
حدیث نمبر1024 :
حدیث نمبر1025 :
حدیث نمبر1026 :
حدیث نمبر1027 :
حدیث نمبر1028 :
حدیث نمبر1029 :
حدیث نمبر1030 :
حدیث نمبر1031 :
حدیث نمبر1032 :
حدیث نمبر1033 :
حدیث نمبر1034 :
حدیث نمبر1035 :
حدیث نمبر1036 :
حدیث نمبر1037 :
حدیث نمبر1038 :
حدیث نمبر1039 :
حدیث نمبر1040 :
حدیث نمبر1041 :
حدیث نمبر1042 :
حدیث نمبر1043 :
حدیث نمبر1044 :
حدیث نمبر1045 :
حدیث نمبر1046 :
حدیث نمبر1047 :
حدیث نمبر1048 :
حدیث نمبر1049 :
حدیث نمبر1050 :
حدیث نمبر1051 :
حدیث نمبر1052 :
حدیث نمبر1053 :
حدیث نمبر1054 :
حدیث نمبر1055 :
حدیث نمبر1056 :
حدیث نمبر1057 :
حدیث نمبر1058 :
حدیث نمبر1059 :
حدیث نمبر1060 :
حدیث نمبر1061 :
حدیث نمبر1062 :
حدیث نمبر1063 :
حدیث نمبر1064 :
حدیث نمبر1065 :
حدیث نمبر1066 :
حدیث نمبر1067 :
حدیث نمبر1068 :
حدیث نمبر1069 :
حدیث نمبر1070 :
حدیث نمبر1071 :
حدیث نمبر1072 :
حدیث نمبر1073 :
حدیث نمبر1074 :
حدیث نمبر1075 :
حدیث نمبر1076 :
حدیث نمبر1077 :
حدیث نمبر1078 :
حدیث نمبر1079 :
حدیث نمبر1080 :
حدیث نمبر1081 :
حدیث نمبر1082 :
حدیث نمبر1083 :
حدیث نمبر1084 :
حدیث نمبر1085 :
حدیث نمبر1086 :
حدیث نمبر1087 :
حدیث نمبر1088 :
حدیث نمبر1089 :
حدیث نمبر1090 :
حدیث نمبر1091 :
حدیث نمبر1092 :
حدیث نمبر1093 :
حدیث نمبر1094 :
حدیث نمبر1095 :
حدیث نمبر1096 :
حدیث نمبر1097 :
حدیث نمبر1098 :
حدیث نمبر1099 :
حدیث نمبر1100 :
حدیث نمبر1101 :
حدیث نمبر1102 :
حدیث نمبر1103 :
حدیث نمبر1104 :
حدیث نمبر1105 :
حدیث نمبر1106 :
حدیث نمبر1107 :
حدیث نمبر1108 :
حدیث نمبر1109 :
حدیث نمبر1110 :
حدیث نمبر1111 :
حدیث نمبر1112 :
حدیث نمبر1113 :
حدیث نمبر1114 :
حدیث نمبر1115 :
حدیث نمبر1116 :
حدیث نمبر1117 :
حدیث نمبر1118 :
حدیث نمبر1119 :
حدیث نمبر1120 :
حدیث نمبر1121 :
حدیث نمبر1122 :
حدیث نمبر1123 :
حدیث نمبر1124 :
حدیث نمبر1125 :
حدیث نمبر1126 :
حدیث نمبر1127 :
حدیث نمبر1128 :
حدیث نمبر1129 :
حدیث نمبر1130 :
حدیث نمبر1131 :
حدیث نمبر1132 :
حدیث نمبر1133 :
حدیث نمبر1134 :
حدیث نمبر1135 :
حدیث نمبر1136 :
حدیث نمبر1137 :
حدیث نمبر1138 :
حدیث نمبر1139 :
حدیث نمبر1140 :
حدیث نمبر1141 :
حدیث نمبر1142 :
حدیث نمبر1143 :
حدیث نمبر1144 :
حدیث نمبر1145 :
حدیث نمبر1146 :
حدیث نمبر1147 :
حدیث نمبر1148 :
حدیث نمبر1149 :
حدیث نمبر1150 :
حدیث نمبر1151 :
حدیث نمبر1152 :
حدیث نمبر1153 :
حدیث نمبر1154 :
حدیث نمبر1155 :
حدیث نمبر1156 :
حدیث نمبر1157 :
حدیث نمبر1158 :
حدیث نمبر1159 :
حدیث نمبر1160 :
حدیث نمبر1161 :
حدیث نمبر1162 :
حدیث نمبر1163 :
حدیث نمبر1164 :
حدیث نمبر1165 :
حدیث نمبر1166 :
حدیث نمبر1167 :
حدیث نمبر1168 :
حدیث نمبر1169 :
حدیث نمبر1170 :
حدیث نمبر1171 :
حدیث نمبر1172 :
حدیث نمبر1173 :
حدیث نمبر1174 :
حدیث نمبر1175 :
حدیث نمبر1176 :
حدیث نمبر1177 :
حدیث نمبر1178 :
حدیث نمبر1179 :
حدیث نمبر1180 :
حدیث نمبر1181 :
حدیث نمبر1182 :
حدیث نمبر1183 :
حدیث نمبر1184 :
حدیث نمبر1185 :
حدیث نمبر1186 :
حدیث نمبر1187 :
حدیث نمبر1188 :
حدیث نمبر1189 :
حدیث نمبر1190 :
حدیث نمبر1191 :
حدیث نمبر1192 :
حدیث نمبر1193 :
حدیث نمبر1194 :
حدیث نمبر1195 :
حدیث نمبر1196 :
حدیث نمبر1197 :
حدیث نمبر1198 :
حدیث نمبر1199 :
حدیث نمبر1200 :
حدیث نمبر1201 :
حدیث نمبر1202 :
حدیث نمبر1203 :
حدیث نمبر1204 :
حدیث نمبر1205 :
حدیث نمبر1206 :
حدیث نمبر1207 :
حدیث نمبر1208 :
حدیث نمبر1209 :
حدیث نمبر1210 :
حدیث نمبر1211 :
حدیث نمبر1212 :
حدیث نمبر1213 :
حدیث نمبر1214 :
حدیث نمبر1215 :
حدیث نمبر1216 :
حدیث نمبر1217 :
حدیث نمبر1218 :
حدیث نمبر1219 :
حدیث نمبر1220 :
حدیث نمبر1221 :
حدیث نمبر1222 :
حدیث نمبر1223 :
حدیث نمبر1224 :
حدیث نمبر1225 :
حدیث نمبر1226 :
حدیث نمبر1227 :
حدیث نمبر1228 :
حدیث نمبر1229 :
حدیث نمبر1230 :
حدیث نمبر1231 :
حدیث نمبر1232 :
حدیث نمبر1233 :
حدیث نمبر1234 :
حدیث نمبر1235 :
حدیث نمبر1236 :
حدیث نمبر1237 :
حدیث نمبر1238 :
حدیث نمبر1239 :
حدیث نمبر1240 :
حدیث نمبر1242 - 1241 :
حدیث نمبر1243 :
حدیث نمبر1244 :
حدیث نمبر1245 :
حدیث نمبر1246 :
حدیث نمبر1247 :
حدیث نمبر1248 :
حدیث نمبر1249 :
حدیث نمبر1250 :
حدیث نمبر1251 :
حدیث نمبر1252 :
حدیث نمبر1253 :
حدیث نمبر1254 :
حدیث نمبر1255 :
حدیث نمبر1256 :
حدیث نمبر1257 :
حدیث نمبر1258 :
حدیث نمبر1259 :
حدیث نمبر1260 :
حدیث نمبر1261 :
حدیث نمبر1262 :
حدیث نمبر1263 :
حدیث نمبر1264 :
حدیث نمبر1265 :
حدیث نمبر1266 :
حدیث نمبر1267 :
حدیث نمبر1268 :
حدیث نمبر1269 :
حدیث نمبر1270 :
حدیث نمبر1271 :
حدیث نمبر1272 :
حدیث نمبر1273 :
حدیث نمبر1274 :
حدیث نمبر1275 :
حدیث نمبر1276 :
حدیث نمبر1277 :
حدیث نمبر1278 :
حدیث نمبر1279 :
حدیث نمبر1280 :
حدیث نمبر1281 :
حدیث نمبر1282 :
حدیث نمبر1283 :
حدیث نمبر1284 :
حدیث نمبر1285 :
حدیث نمبر1286 :
حدیث نمبر1287 :
حدیث نمبر1288 :
حدیث نمبر1289 :
حدیث نمبر1290 :
حدیث نمبر1291 :
حدیث نمبر1292 :
حدیث نمبر1293 :
حدیث نمبر1294 :
حدیث نمبر1295 :
حدیث نمبر1296 :
حدیث نمبر1297 :
حدیث نمبر1298 :
حدیث نمبر1299 :
حدیث نمبر1300 :
حدیث نمبر1301 :
حدیث نمبر1302 :
حدیث نمبر1303 :
حدیث نمبر1304 :
حدیث نمبر1305 :
حدیث نمبر1306 :
حدیث نمبر1307 :
حدیث نمبر1308 :
حدیث نمبر1309 :
حدیث نمبر1310 :
حدیث نمبر1311 :
حدیث نمبر1312 :
حدیث نمبر1313 :
حدیث نمبر1314 :
حدیث نمبر1315 :
حدیث نمبر1316 :
حدیث نمبر1317 :
حدیث نمبر1318 :
حدیث نمبر1319 :
حدیث نمبر1320 :
حدیث نمبر1321 :
حدیث نمبر1322 :
حدیث نمبر1323 :
حدیث نمبر1324 :
حدیث نمبر1325 :
حدیث نمبر1326 :
حدیث نمبر1327 :
حدیث نمبر1328 :
حدیث نمبر1329 :
حدیث نمبر1330 :
حدیث نمبر1331 :
حدیث نمبر1332 :
حدیث نمبر1333 :
حدیث نمبر1334 :
حدیث نمبر1335 :
حدیث نمبر1336 :
حدیث نمبر1337 :
حدیث نمبر1338 :
حدیث نمبر1339 :
حدیث نمبر1340 :
حدیث نمبر1341 :
حدیث نمبر1342 :
حدیث نمبر1343 :
حدیث نمبر1344 :
حدیث نمبر1345 :
حدیث نمبر1346 :
حدیث نمبر1347 :
حدیث نمبر1348 :
حدیث نمبر1349 :
حدیث نمبر1350 :
حدیث نمبر1351 :
حدیث نمبر1352 :
حدیث نمبر1353 :
حدیث نمبر1354 :
حدیث نمبر1355 :
حدیث نمبر1356 :
حدیث نمبر1357 :
حدیث نمبر1358 :
حدیث نمبر1359 :
حدیث نمبر1360 :
حدیث نمبر1361 :
حدیث نمبر1362 :
حدیث نمبر1363 :
حدیث نمبر1364 :
حدیث نمبر1365 :
حدیث نمبر1366 :
حدیث نمبر1367 :
حدیث نمبر1368 :
حدیث نمبر1369 :
حدیث نمبر- 1369 :
حدیث نمبر1370 :
حدیث نمبر1371 :
حدیث نمبر1372 :
حدیث نمبر1373 :
حدیث نمبر1374 :
حدیث نمبر1375 :
حدیث نمبر1376 :
حدیث نمبر1377 :
حدیث نمبر1378 :
حدیث نمبر1379 :
حدیث نمبر1380 :
حدیث نمبر1381 :
حدیث نمبر1382 :
حدیث نمبر1383 :
حدیث نمبر1384 :
حدیث نمبر1385 :
حدیث نمبر1386 :
حدیث نمبر1387 :
حدیث نمبر1388 :
حدیث نمبر1389 :
حدیث نمبر1390 :
حدیث نمبر1391 :
حدیث نمبر1392 :
حدیث نمبر1393 :
حدیث نمبر1394 :
حدیث نمبر1395 :
حدیث نمبر1396 :
حدیث نمبر1397 :
حدیث نمبر1398 :
حدیث نمبر1399 :
حدیث نمبر1400 :
حدیث نمبر1401 :
حدیث نمبر1402 :
حدیث نمبر1403 :
حدیث نمبر1404 :
حدیث نمبر1405 :
حدیث نمبر1406 :
حدیث نمبر1407 :
حدیث نمبر1408 :
حدیث نمبر1409 :
حدیث نمبر1410 :
حدیث نمبر1411 :
حدیث نمبر1412 :
حدیث نمبر1413 :
حدیث نمبر1414 :
حدیث نمبر1415 :
حدیث نمبر1416 :
حدیث نمبر1417 :
حدیث نمبر1418 :
حدیث نمبر1419 :
حدیث نمبر1420 :
حدیث نمبر1421 :
حدیث نمبر1422 :
حدیث نمبر1423 :
حدیث نمبر1424 :
حدیث نمبر1425 :
حدیث نمبر1426 :
حدیث نمبر1427 :
حدیث نمبر1428 :
حدیث نمبر1429 :
حدیث نمبر1430 :
حدیث نمبر1431 :
حدیث نمبر1432 :
حدیث نمبر1433 :
حدیث نمبر1434 :
حدیث نمبر1435 :
حدیث نمبر1436 :
حدیث نمبر1437 :
حدیث نمبر1438 :
حدیث نمبر1439 :
حدیث نمبر1440 :
حدیث نمبر1441 :
حدیث نمبر1442 :
حدیث نمبر1443 :
حدیث نمبر1444 :
حدیث نمبر1445 :
حدیث نمبر1446 :
حدیث نمبر1447 :
حدیث نمبر1448 :
حدیث نمبر1449 :
حدیث نمبر1450 :
حدیث نمبر1451 :
حدیث نمبر1452 :
حدیث نمبر1453 :
حدیث نمبر1454 :
حدیث نمبر1455 :
حدیث نمبر1456 :
حدیث نمبر1457 :
حدیث نمبر1458 :
حدیث نمبر1459 :
حدیث نمبر1460 :
حدیث نمبر1461 :
حدیث نمبر1462 :
حدیث نمبر1463 :
حدیث نمبر1464 :
حدیث نمبر1465 :
حدیث نمبر1466 :
حدیث نمبر1467 :
حدیث نمبر1468 :
حدیث نمبر1469 :
حدیث نمبر1470 :
حدیث نمبر1471 :
حدیث نمبر1472 :
حدیث نمبر1473 :
حدیث نمبر1474 :
حدیث نمبر1475 :
حدیث نمبر1476 :
حدیث نمبر1477 :
حدیث نمبر1478 :
حدیث نمبر1479 :
حدیث نمبر1480 :
حدیث نمبر1481 :
حدیث نمبر1482 :
حدیث نمبر1483 :
حدیث نمبر1484 :
حدیث نمبر1485 :
حدیث نمبر1486 :
حدیث نمبر1487 :
حدیث نمبر1488 :
حدیث نمبر1489 :
حدیث نمبر1490 :
حدیث نمبر1491 :
حدیث نمبر1492 :
حدیث نمبر1493 :
حدیث نمبر1494 :
حدیث نمبر1495 :
حدیث نمبر1496 :
حدیث نمبر1497 :
حدیث نمبر1498 :
حدیث نمبر1499 :
حدیث نمبر1500 :
حدیث نمبر1501 :
حدیث نمبر1502 :
حدیث نمبر1503 :
حدیث نمبر1504 :
حدیث نمبر1505 :
حدیث نمبر1506 :
حدیث نمبر1507 :
حدیث نمبر1508 :
حدیث نمبر1509 :
حدیث نمبر1510 :
حدیث نمبر1511 :
حدیث نمبر1512 :
حدیث نمبر1513 :
حدیث نمبر1514 :
حدیث نمبر1515 :
حدیث نمبر1516 :
حدیث نمبر1517 :
حدیث نمبر1518 :
حدیث نمبر1519 :
حدیث نمبر1520 :
حدیث نمبر1521 :
حدیث نمبر1522 :
حدیث نمبر1523 :
حدیث نمبر1524 :
حدیث نمبر1525 :
حدیث نمبر1526 :
حدیث نمبر1527 :
حدیث نمبر1528 :
حدیث نمبر1529 :
حدیث نمبر1530 :
حدیث نمبر1531 :
حدیث نمبر1532 :
حدیث نمبر1533 :
حدیث نمبر1534 :
حدیث نمبر1535 :
حدیث نمبر1536 :
حدیث نمبر1537 :
حدیث نمبر1538 :
حدیث نمبر1539 :
حدیث نمبر1540 :
حدیث نمبر1541 :
حدیث نمبر1542 :
حدیث نمبر1544 - 1543 :
حدیث نمبر1545 :
حدیث نمبر1546 :
حدیث نمبر1547 :
حدیث نمبر1548 :
حدیث نمبر1549 :
حدیث نمبر1550 :
حدیث نمبر1551 :
حدیث نمبر1552 :
حدیث نمبر1553 :
حدیث نمبر1554 :
حدیث نمبر1555 :
حدیث نمبر1556 :
حدیث نمبر1557 :
حدیث نمبر1558 :
حدیث نمبر1559 :
حدیث نمبر1560 :
حدیث نمبر1561 :
حدیث نمبر1562 :
حدیث نمبر1563 :
حدیث نمبر1564 :
حدیث نمبر1565 :
حدیث نمبر1566 :
حدیث نمبر1567 :
حدیث نمبر1568 :
حدیث نمبر1569 :
حدیث نمبر1570 :
حدیث نمبر1571 :
حدیث نمبر1572 :
حدیث نمبر1573 :
حدیث نمبر1574 :
حدیث نمبر1575 :
حدیث نمبر1576 :
حدیث نمبر1577 :
حدیث نمبر1578 :
حدیث نمبر1579 :
حدیث نمبر1580 :
حدیث نمبر1581 :
حدیث نمبر1582 :
حدیث نمبر1583 :
حدیث نمبر1584 :
حدیث نمبر1585 :
حدیث نمبر1586 :
حدیث نمبر1587 :
حدیث نمبر1588 :
حدیث نمبر1589 :
حدیث نمبر1590 :
حدیث نمبر1591 :
حدیث نمبر1592 :
حدیث نمبر1593 :
حدیث نمبر1594 :
حدیث نمبر1595 :
حدیث نمبر1596 :
حدیث نمبر1597 :
حدیث نمبر1598 :
حدیث نمبر1599 :
حدیث نمبر1600 :
حدیث نمبر1601 :
حدیث نمبر1602 :
حدیث نمبر1603 :
حدیث نمبر1604 :
حدیث نمبر1605 :
حدیث نمبر1606 :
حدیث نمبر1607 :
حدیث نمبر1608 :
حدیث نمبر1609 :
حدیث نمبر1610 :
حدیث نمبر1611 :
حدیث نمبر1612 :
حدیث نمبر1613 :
حدیث نمبر1615 - 1614 :
حدیث نمبر1616 :
حدیث نمبر1617 :
حدیث نمبر1618 :
حدیث نمبر1619 :
حدیث نمبر1620 :
حدیث نمبر1621 :
حدیث نمبر1622 :
حدیث نمبر1623 :
حدیث نمبر1624 :
حدیث نمبر1625 :
حدیث نمبر1626 :
حدیث نمبر1627 :
حدیث نمبر1628 :
حدیث نمبر1629 :
حدیث نمبر1630 :
حدیث نمبر1631 :
حدیث نمبر1632 :
حدیث نمبر1633 :
حدیث نمبر1634 :
حدیث نمبر1635 :
حدیث نمبر1636 :
حدیث نمبر1637 :
حدیث نمبر1638 :
حدیث نمبر1639 :
حدیث نمبر1640 :
حدیث نمبر1641 :
حدیث نمبر1642 :
حدیث نمبر1643 :
حدیث نمبر1644 :
حدیث نمبر1645 :
حدیث نمبر1646 :
حدیث نمبر1647 :
حدیث نمبر1648 :
حدیث نمبر1649 :
حدیث نمبر1650 :
حدیث نمبر1651 :
حدیث نمبر1652 :
حدیث نمبر1653 :
حدیث نمبر1654 :
حدیث نمبر1655 :
حدیث نمبر1656 :
حدیث نمبر1657 :
حدیث نمبر1658 :
حدیث نمبر1659 :
حدیث نمبر1660 :
حدیث نمبر1661 :
حدیث نمبر1662 :
حدیث نمبر1663 :
حدیث نمبر1664 :
حدیث نمبر1665 :
حدیث نمبر1666 :
حدیث نمبر1667 :
حدیث نمبر1668 :
حدیث نمبر1669 :
حدیث نمبر1670 :
حدیث نمبر1671 :
حدیث نمبر1672 :
حدیث نمبر1673 :
حدیث نمبر1674 :
حدیث نمبر1675 :
حدیث نمبر1676 :
حدیث نمبر1677 :
حدیث نمبر1678 :
حدیث نمبر1679 :
حدیث نمبر1680 :
حدیث نمبر1681 :
حدیث نمبر1682 :
حدیث نمبر1683 :
حدیث نمبر1684 :
حدیث نمبر1685 :
حدیث نمبر1687 - 1686 :
حدیث نمبر1688 :
حدیث نمبر1689 :
حدیث نمبر1690 :
حدیث نمبر1691 :
حدیث نمبر1692 :
حدیث نمبر1693 :
حدیث نمبر1695 - 1694 :
حدیث نمبر1696 :
حدیث نمبر1697 :
حدیث نمبر1698 :
حدیث نمبر1699 :
حدیث نمبر1700 :
حدیث نمبر1701 :
حدیث نمبر1702 :
حدیث نمبر1703 :
حدیث نمبر1704 :
حدیث نمبر1705 :
حدیث نمبر1706 :
حدیث نمبر1707 :
حدیث نمبر1708 :
حدیث نمبر1709 :
حدیث نمبر1710 :
حدیث نمبر1711 :
حدیث نمبر1712 :
حدیث نمبر1713 :
حدیث نمبر1714 :
حدیث نمبر1715 :
حدیث نمبر1716 :
حدیث نمبر1717 :
حدیث نمبر1718 :
حدیث نمبر1719 :
حدیث نمبر1720 :
حدیث نمبر1721 :
حدیث نمبر1722 :
حدیث نمبر1723 :
حدیث نمبر1724 :
حدیث نمبر1725 :
حدیث نمبر1726 :
حدیث نمبر1727 :
حدیث نمبر1728 :
حدیث نمبر1729 :
حدیث نمبر1730 :
حدیث نمبر1731 :
حدیث نمبر1732 :
حدیث نمبر1733 :
حدیث نمبر1734 :
حدیث نمبر1735 :
حدیث نمبر1736 :
حدیث نمبر1737 :
حدیث نمبر1738 :
حدیث نمبر1739 :
حدیث نمبر1740 :
حدیث نمبر1741 :
حدیث نمبر1742 :
حدیث نمبر1743 :
حدیث نمبر1744 :
حدیث نمبر1745 :
حدیث نمبر1746 :
حدیث نمبر1747 :
حدیث نمبر1748 :
حدیث نمبر1749 :
حدیث نمبر1750 :
حدیث نمبر1751 :
حدیث نمبر1752 :
حدیث نمبر1753 :
حدیث نمبر1754 :
حدیث نمبر1755 :
حدیث نمبر1756 :
حدیث نمبر1757 :
حدیث نمبر1759 - 1758 :
حدیث نمبر1760 :
حدیث نمبر1761 :
حدیث نمبر1762 :
حدیث نمبر1763 :
حدیث نمبر1764 :
حدیث نمبر1765 :
حدیث نمبر1766 :
حدیث نمبر1767 :
حدیث نمبر1768 :
حدیث نمبر1769 :
حدیث نمبر1770 :
حدیث نمبر1771 :
حدیث نمبر1772 :
حدیث نمبر1773 :
حدیث نمبر1774 :
حدیث نمبر1775 :
حدیث نمبر1776 :
حدیث نمبر1777 :
حدیث نمبر1778 :
حدیث نمبر1779 :
حدیث نمبر1780 :
حدیث نمبر1781 :
حدیث نمبر1782 :
حدیث نمبر1783 :
حدیث نمبر1784 :
حدیث نمبر1785 :
حدیث نمبر1786 :
حدیث نمبر1787 :
حدیث نمبر1788 :
حدیث نمبر1789 :
حدیث نمبر1790 :
حدیث نمبر1791 :
حدیث نمبر1792 :
حدیث نمبر1793 :
حدیث نمبر1794 :
حدیث نمبر1795 :
حدیث نمبر1796 :
حدیث نمبر1797 :
حدیث نمبر1798 :
حدیث نمبر1799 :
حدیث نمبر1800 :
حدیث نمبر1801 :
حدیث نمبر1802 :
حدیث نمبر1803 :
حدیث نمبر1804 :
حدیث نمبر1805 :
حدیث نمبر1806 :
حدیث نمبر1807 :
حدیث نمبر1808 :
حدیث نمبر1809 :
حدیث نمبر1810 :
حدیث نمبر1811 :
حدیث نمبر1812 :
حدیث نمبر1813 :
حدیث نمبر1814 :
حدیث نمبر1815 :
حدیث نمبر1816 :
حدیث نمبر1817 :
حدیث نمبر1818 :
حدیث نمبر1819 :
حدیث نمبر1820 :
حدیث نمبر1821 :
حدیث نمبر1822 :
حدیث نمبر1823 :
حدیث نمبر1824 :
حدیث نمبر1825 :
حدیث نمبر1826 :
حدیث نمبر1827 :
حدیث نمبر1828 :
حدیث نمبر1829 :
حدیث نمبر1830 :
حدیث نمبر1831 :
حدیث نمبر1832 :
حدیث نمبر1833 :
حدیث نمبر1834 :
حدیث نمبر1835 :
حدیث نمبر1836 :
حدیث نمبر1837 :
حدیث نمبر1838 :
حدیث نمبر1839 :
حدیث نمبر1840 :
حدیث نمبر1841 :
حدیث نمبر1842 :
حدیث نمبر1843 :
حدیث نمبر1844 :
حدیث نمبر1845 :
حدیث نمبر1846 :
حدیث نمبر1847 :
حدیث نمبر1848 :
حدیث نمبر1849 :
حدیث نمبر1850 :
حدیث نمبر1851 :
حدیث نمبر1852 :
حدیث نمبر1853 :
حدیث نمبر1854 :
حدیث نمبر1855 :
حدیث نمبر1856 :
حدیث نمبر1857 :
حدیث نمبر1858 :
حدیث نمبر1859 :
حدیث نمبر1860 :
حدیث نمبر1861 :
حدیث نمبر1862 :
حدیث نمبر1863 :
حدیث نمبر1864 :
حدیث نمبر1865 :
حدیث نمبر1866 :
حدیث نمبر1867 :
حدیث نمبر1868 :
حدیث نمبر1869 :
حدیث نمبر1870 :
حدیث نمبر1871 :
حدیث نمبر1872 :
حدیث نمبر1873 :
حدیث نمبر1874 :
حدیث نمبر1875 :
حدیث نمبر1876 :
حدیث نمبر1877 :
حدیث نمبر1878 :
حدیث نمبر1879 :
حدیث نمبر1880 :
حدیث نمبر1881 :
حدیث نمبر1882 :
حدیث نمبر1883 :
حدیث نمبر1884 :
حدیث نمبر1885 :
حدیث نمبر1886 :
حدیث نمبر1887 :
حدیث نمبر1888 :
حدیث نمبر1889 :
حدیث نمبر1890 :