Professional Documents
Culture Documents
سید شاہنواز حسن حفظ ہللا (سیکریٹری نشرواشاعت االحسان ویلفیئر فائونڈیشن یونیکوڈ فائل
اسالم آباد) پرووائیڈر
Copyright
فٹ ن ئ خ ت ق فئ
اس ورڈ ،پی ئڈی ای نف ا ل کے کوئی کاپی رائٹس نہیں ہیں۔ دعو ی م اصد کی اطر ڈا ون لوڈ ،پر ٹ ،و و کاپی ،اور
مکم ش ش ٹ ن
ے ۔ آپ بال جھجک یہاں پیش کیا گیا مواد کاپی الی ک را ک ذرا ع سے ر و ا اعت (کاپی ،پ یسٹ )کی ل اج ازت ہ
،پیسٹ کر سکتے ہیں۔ البتہ اس ورڈ فائل میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنے کی اجازت نہیں ہے نہ ہی ٓاپ
کو اس سے پی ڈی ایف بنانے کی اجازت ہے۔ مواد سے کسی بھی طرح تجارتی نفع حاصل کرنا بھی ممنooوع
ہے۔ اگر ٓاپ اس ورڈ فائل کی پی ڈی ایف یا دیگر احادیث کتب کی ورڈ ،پی ڈی ایف فائooل اسooی فooارمیٹ میں
چاہتے ہوں تو ہم سے اس ای میل پر رابطہ کیجئے
islamic_projects@islamicurdubooks.com
قارئین سے گذارش !
کمپیوٹر کی طباعت نے جہاں بہت ساری ٓاسانیاں پیداکردی ہیں وہیں فائنل پروف کی تیاری تک اس
بات کا خدشہ رہتا ہے کہ بعض غیرمصححہ فائلیں تصحیح شدہ فائلوں سے خلط ملط ہوجائیں ،اور
طباعت میں کچھ اغالط باقی رہ جائیں ،بالخصوص جب کہ لوگوں کی ایک جماعت نے یہ کام مختلف
مراحل اور اوقات میں انجام دیا ہو ،اس لئے کسی بھی علمی اور عام تصحیح و طباعت کی غلطی کے
پائے جانے کی صورت میں ہمیں اس سے مطلع کریں۔
www.islamicurdubooks.com 2
صحیح بخاری جلد1
فہرست
کتاب وحی کے بیان میں باب :جو آدمی کفر کی طرف واپس oی oکooو آگ میں گooرنے
کے برابر سoمجھے ،تoو اس کی یہ روش بھی ایمoان میں
باب :رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم پooر وحی کی ابتooداء
داخل ہے
کیسے ہوئی
باب :ایمان والوں کooا عمooل میں ایک دوسooرے سooے بooڑھ
باب ( :کیفیت وحی )
جانا ( عین ممکن ہے )
باب ( :وحی کی ابتداء ) باب :شرم و حیاء بھی ایمان سے ہے
باب ( :وحی کی عالمات ،وحی کا محفوظ کرنا ) تعالی کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگooر وہ ( باب :ہللا
ٰ
ب##اب ( :رمضooان المبooارک میں جبرائیooل علیہ السooالم کooا زکوۃ ادا کریں کافر ) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور ٰ
وحی النا ) تو ان کا راستہ oچھوڑ دو
باب ( :ابوسفیان اور ہرقل کا مقالمہ ،رسول ہللا صooلی ہللا باب :اس شooخص کے قoول کی تصoدیق oمیں جس نے کہoا
علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک ) ہے کہ ایمان عمل ( کا نام ) ہے
باب :جب حقیقی اسالم پر کooوئی نہ ہooو بلکہ محض ظooاہر
کتاب ایمان کے بیان میں طooور oپooر مسooلمان بن گیooا ہooو یا قتooل کے خooوف سooے تooو
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان کہ اسالم کی ( لغوی حیثیت سے) مسلمان کا اطالق درست ہے
بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے باب :سالم پھیالنا بھی اسالم میں داخل ہے
باب :اس بات کا بیooان کہ تمہooاری دعooائیں تمہooارے ایمooان باب :خاوند oکی ناشکری oکے بیooان میں اور ایک کفooر کooا
کی عالمت ہیں ( اپنے درجہ میں ) دوسرے کفر سے کم ہooونے کے بیooان
باب :ایمان کے کاموں کا بیان میں
باب :مسooلمان وہ ہے جس کی زبooان اور ہooاتھ سooے دیگooر باب :گناہ جاہلیت کے کام ہیں
مسلمان بچے رہیں ( کوئی تکلیف نہ پائیں ) ب##اب :اور اگooر ایمooان والooوں کے دو گooروہ آپس میں لooڑ
باب :کون سا اسالم افضل ہے ؟ پڑیں تو ان دونooوں کے درمیooان صooلح کooرا دو ان کooا نooام
باب :کھانا کھالنا ( بھوکے ناداروں کooو ) بھی اسooالم میں مومن رکھا ہے
داخل ہے باب :بعض ظلم بعض سے ٰ
ادنی ہیں
باب :ایمان میں داخل ہے کہ مسلمان جو اپoنے لooیے پسoند باب :منافق oکی نشانیوں کے بیان میں
کرے وہی چیز اپنے بھائی کے لیے پسند کرئے ب##اب :شooب قooدر کی بیooداری ( اور عبooادت گooزاری ) بھی
ب##اب :رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے محبت رکھنooا ایمان ( ہی میں داخل ) ہے
بھی ایمان میں داخل ہے باب :جہاد بھی جزو ایمان ہے
باب :ایمان کی مٹھاس کے بیان میں باب :رمضان شooریف کی راتooوں میں نفلی قیooام کرنooا بھی
باب :انصار oکی محبت ایمان کی نشانی ہے ایمان ہی میں سے ہے
باب :باب ب##اب :خooالص نیت کے سooاتھ رمضooان کے روزے رکھنooا
باب :فتنوں سے دور بھاگنا ( بھی ) دین ( ہی ) میں شامل ایمان کا جزو ہیں
ہے باب :اس بیان میں کہ دین آسان ہے
ب##اب :رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اس ارشooاد کی باب :نماز ایمان کا جزو ہے
تعالی کو جانتا ہوں
ٰ تفصیل کہ میں تم سب سے زیادہ ہللا باب :آدمی کے اسالم کی خوبی ( کے درجات کیا ہیں )
باب :ہللا کو دین ( کا ) وہ ( عمل ) سooب سoے زیادہ پسooند
ہے جس کو پابندی oسے کیا جائے
www.islamicurdubooks.com 3
صحیح بخاری جلد1
باب :ایمان کی کمی اور زیادتی oکے بیان میں ب##اب :رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اس ارشooاد کی
زکوۃ دینا اسالم میں داخل ہے بابٰ : تفصooیل میں کہ بسooا اوقooات وہ شooخص جسooے ( حooدیث )
باب :جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے پہنچائی جائے
باب :مومن کو ڈرنooا چooاہیے کہ کہیں اس کے اعمooال مٹ باب :اس بیان میں کہ علم ( کا درجہ ) قooول و عمooل سooے
نہ جائیں اور اس کو خبر تک نہ ہو پہلے ہے
ب##اب :جبرائیooل علیہ السooالم کooا نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا لوگooوں کی رعooایت
وسلم سے ایمان ،اسالم ،احسان اور قیooامت کے علم کے کرتے ہوئے نصooیحت فرمooانے اور تعلیم دینے کے بیooان
بارے میں پوچھنا میں تاکہ انہیں ناگوار oنہ ہو
باب :باب باب :اس بooارے میں کہ کooوئی شooخص اہooل علم کے لooیے
باب :اس شooخص کی فضooیلت کے بیooان میں جooو اپنooا دین کچھ دن مقرر کر دے ( تو یہ جائز ہے ) یعنی استاد اپنے
قائم رکھنے کے لیے گناہ سے بچ گیا شاگردوں کے لیے اوقات مقرر کر سکتا ہے
باب :مال غنیمت سے پانچواں حصooہ ادا کرنooا بھی ایمooان oالی جس شooخص کے سooاتھ باب :اس بooارے میں کہ ہللا تعٰ o
سے ہے بھالئی کرنoا چاہتooا ہے اسooے دین کی سooمجھ عنooایت فرمooا
ب###اب :اس بoooات کے بیoooان میں کہ عمoooل بغoooیر نیت اور دیتا ہے
خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہر آدمی کو وہی ملے باب :علم میں سمجھداری oسے کام لینے کے بیان میں
گا جو نیت کرے باب :علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں
باب :نبی کooریم oصooلی ہللا علیہ وسooلم oکooا یہ فرمانoا oکہ دین موسی علیہ السالم کے خضر علیہ السoالم کے پoاس ٰo باب:
سoچے دل سoے ہللا کی فرمoانبرداری اور اس کے رسoولo دریا میں جانے کے ذکر میں
اور مسلمان حاکموں اور تمoام مسoلمانوں کی خoیر خoواہی باب :نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا یہ فرمooان کہ ہللا
کا نام ہے اسے قرآن کا علم عطا فرمائیو! o
باب :اس بارے میں کہ بچے کا ( حدیث ) سننا کس عمooر
میں صحیح ہے ؟
کتاب علم کے بیان میں باب :علم کی تالش میں نکلنے کے بارے میں
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں باب :پڑھنے اور پڑھانے والے کی فضیلت کے بیان میں
ب##اب :اس بیooان میں کہ جس شooخص سooے علم کی کooوئی باب :علم کے زوال اور جہل کی اشاعت کے بیان میں
بoات پoوچھی جoائے اور وہ اپoنی کسoی دوسoری oبoات میں باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
مشغول ہو پس ( ادب کا تقاضا ہے کہ ) وہ پہلے اپنی بات فتوی دینا جائز ہے ٰ باب :جانور oوغیرہ پر سوار oہو کر
پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے ب##اب :اس شooخص کے بooارے میں جooو ہooاتھ یا سooر کے
باب :اس کے بارے میں جس نے علمی مسooائل کے لooیے فتوی کا جواب دے ٰo اشارے سے
اپنی آواز کو بلند کیا باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا قبیلہ عبدالقیس کے
باب :محدث کا لفooظ «حooدثنا أو ،أخبرنا وأنبأنooا» اسooتعمال وفد کو اس پooر آمooادہ کرنooا کہ وہ ایمooان الئیں اور علم کی
کرنا صحیح ہے باتیں یاد رکھیں اور اپنے پیچھے رہ جانے والوں کو بھی
باب :استاد اپooنے شooاگردوں کooا علم آزمooانے کے لooیے ان باب :جب کooوئی مسoئلہ درپیش ہooو تoو اس کے لoیے سoفر
سے کوئی سوال کرے ( یعنی امتحان لینے کا بیان ) کرنا ( کیسا ہے ؟ )
باب :شاگرد oکا استاد کے سامنے پڑھنا اور اس کو سنانا باب :اس بارے میں کہ ( طلباء کا حصول ) oعلم کے لیے
باب :مناولہ oکا بیooان اور اہooل علم کooا علمی بooاتیں لکھ کooر ( اسooتاد کی خooدمت میں ) اپooنی اپooنی بooاری مقooرر کرنooا
( دوسرے ) oشہروں کو بھیجنا درست ہے
باب :وہ شخص جooو مجلس کے آخooر میں بیٹھ جooائے اور باب :استاد شoاگردوں کی جب کoوئی نoاگوار oبoات دیکھے
وہ شخص جو درمیان میں جہooاں جگہ دیکھے بیٹھ جooائے تو وعظ کرتے اور تعلیم دیتے وقت ان پooر خفooا ہooو سooکتا
( بشرطیکہ دوسروں کو تکلیف نہ ہو ) ہے
www.islamicurdubooks.com 4
صحیح بخاری جلد1
باب :اس شخص کے بooارے میں جooو امooام یا محooدث کے باب :اس بارے میں کہ علم کی باتیں کچھ لوگوں کو بتانooا
سامنے دو زانو ( ہو کر ادب کے ساتھ ) بیٹھے اور کچھ لوگoooوں کoooو نہ بتانoooا اس خیoooال سoooے کہ ان کی
باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص سمجھانے کے لooیے سمجھ میں نہ آئیں گی ( یہ عین مناسب ہے )
( ایک ) بات کو تین مرتبہ oدہرائے تو یہ ٹھیک ہے ب##اب :اس بیooان میں کہ حصooول علم میں شooرمانا مناسooب
باب :اس بارے میں کہ مرد کا اپنی باندی اور گھر والوں نہیں ہے !
کو تعلیم دینا ( ضروری oہے ) باب :اس بیان میں کہ مسائل شرعیہ معلوم کرنے میں جو
باب :اس بارے میں کہ امام کا عورتوں کو بھی نصooیحت شooخص ( کسooی معقooول وجہ سooے ) شooرمائے وہ کسooی
کرنا اور تعلیم دینا ( ضروری oہے ) دوسرے آدمی کے ذریعے سے مسئلہ معلوم کر لے
باب :علم حدیث حاصل کرنے کی حرص کے بارے میں باب :مسجد میں علمی مooذاکرہ کرنooا اور فتoوی oدینoا جoائز
باب :اس بیان میں کہ علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا ؟ ہے
ب##اب :اس بیooان میں کہ کیooا عورتooوں کی تعلیم کے لooیے ب##اب :سooائل کooو اس کے سooوال سooے زیادہ جooواب دینooا ،
کوئی خاص دن مقرر کیا جا سکتا ہے ؟ ( تاکہ اسے تفصیلی معلومات ہو جائیں )
باب :اس بارے میں کہ ایک شخص کوئی بات سooنے اور
نہ سooمجھے تooو دوبooارہ دریافت oکooر لے تooاکہ وہ اسooے کتاب وضو کے بیان میں
( اچھی طرح ) سمجھ لے ،یہ جائز ہے باب :وضو oکے بارے میں بیان
ب##اب :اس بooارے میں کہ جooو لooوگ موجooود oہیں وہ غooائب باب :اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں
شخص کو علم پہنچائیں ہوتی
باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم پooر جھooوٹ بانooدھنے باب :وضو oکی فضیلت کے بیان میں ( اور ان لوگوں کی
والے کا گناہ کس درجے کا ہے فضooیلت میں ) جooو ( قیooامت کے دن ) وضooو کے نشooانات
باب ( :دینی ) علم کو قلم بند کرنے کے جواز میں سے سفید پیشانی oاور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے
باب :اس بیان میں کہ رات کooو تعلیم دینooا اور وعooظ کرنooا باب :اس بooارے میں کہ جب تooک وضoو oٹوٹooنے کooا پooورا
جائز ہے یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا وضو oنہ کرے
باب :اس بارے میں کہ سooونے سooے پہلے رات کے وقت باب :اس بارے میں کہ ہلکا وض oو oکرنooا بھی درسooت اور
علمی باتیں کرنا جائز ہے جائز ہے
باب :علم کو محفوظ رکھنے کے بیان میں باب :وضو oپورا کرنے کے بارے میں
باب :اس بooارے میں کہ عooالموں کی بooات خاموشooی سooے باب :دونooوں ہooاتھوں سooے چہooرے کooا صooرف oایک چلooو
سننا ضروری oہے ( پانی ) سے دھونا بھی جائز ہے
باب :اس بیان میں کہ جب کسی عالم سے یہ پوچھا جائے باب :اس بارے میں کہ ہooر حooال میں بسooم ہللا پڑھنooا یہooاں
کہ لوگوں میں کون سب سے زیادہ علم رکھتا ہے ؟ تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری ہے
باب :کھڑے ہو کر کسی عالم سoے سoوال کرنoا جoو بیٹھoا باب :بیت الخالء جانے کے وقت کیا دعا پڑھنی چاہیے ؟
ہوا ہو ( جائز ہے ) باب :بیت الخالء کے قریب پانی رکھنا بہتر ہے
ب##اب :رمی جمooار ( یعooنی حج میں پتھooر پھینکooنے ) کے باب :اس مسooئلہ میں کہ پیشooاب اور پاخooانہ کے وقت قبلہ
وقت بھی مسئلہ پوچھنا oجائز ہے کی طرف oمنہ نہیں کرنا چاہیے ،لیکن جب کسی عمooارت
oالی کے اس فرمooان کی تشooریح میں کہ تمہیں ب##اب :ہللا تعٰ o یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں
تھوڑا علم دیا گیا ہے باب :اس بooارے میں کہ کooوئی شooخص دو اینٹooوں پooر بیٹھ
باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص بعض باتوں کooو اس کر قضائے حاجت کرے ( تو کیا حکم ہے ؟ )
خooوف سooے چھooوڑ oدے کہ کہیں لooوگ اپooنی کم فہمی کی باب :عورتوں کا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلooنے کooا
وجہ سے اس سے زیادہ سخت ( یعنی ناجائز ) کیا حکم ہے ؟
باب :گھروں میں قضائے حاجت کرنا ثابت ہے
باب :پانی سے طہارت کرنا بہتر ہے
www.islamicurdubooks.com 5
صحیح بخاری جلد1
باب :کسooی شooخص کے ہمooراہ اس کی طہooارت کے لooیے باب :اس بارے میں کہ پورے سر کا مسح کرنا ضروری
پانی لے جانا جائز ہے ہے
باب :استنجاء کے لooیے پooانی کے سooاتھ نooیزہ ( بھی ) لے باب :اس بارے میں کہ ٹخنوں تک پاؤں دھونooا ضooروری
جانا ثابت ہے ہے
باب :داہنے ہاتھ سے طہارت کرنے کی ممانعت ہے باب :لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا
باب :اس بارے میں کہ پیشاب کے وقت اپooنے عضooو کooو باب :۔ ۔ ۔
اپنے داہنے ہاتھ سے نہ پکڑے باب :ایک ہی چلooو سooے کلی کooرنے اور نooاک میں پooانی
باب :پتھروں سے استنجاء کرنا ثابت ہے دینے کے بیان میں
باب :اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے باب :سر کا مسح ایک بار کرنے کے بیان میں
باب :وضو oمیں ہر عضو کooو ایک ایک دفعہ دھونooا بھی ب##اب :خاون oد oکooا اپooنی بیooوی کے سooاتھ وضooو کرنooا اور
ثابت ہے عورت کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا جائز ہے
ب#اب :اس بooارے میں کہ وضoو oمیں ہooر عضooو دو دو بooار باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ایک بیہooوش آدمی
دھونا بھی ثابت ہے پر اپنے وضو oکا پانی چھڑکنے کے بیان میں
باب :وضو oمیں ہر عضooو کooو تین تین بooار دھونooا ( سooنت باب :لگن ،پیالے ،لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسooل
ہے ) اور وضو کرنے کے بیان میں
باب :وضو oمیں ناک صاف کرنا ضروری oہے باب :طشت سے ( پانی لے کر ) وض oو oکooرنے کے بیooان
باب :طاق عدد ( ڈھیلوں ) سے استنجاء کرنا چاہیے میں
باب :دونوں پooاؤں دھونooا چooاہیے اور قooدموں پooر مسooح نہ باب :مد سے وضو کرنے کے بیان میں
کرنا چاہیے باب :موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں
باب :وضو oمیں کلی کرنا باب :وضو oکر کے موزے پہننے کے بیان میں
باب :ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں باب :بکری کا گوشت اور ستو کھا کر نیooا وضooو نہ کرنooا
باب :جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اور جوتooوں پooر ثابت ہے
مسح نہ کرنا چاہیے باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صooرف
باب :وضو oاور غسل میں داہooنی جooانب سooے ابتooداء کرنooا کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے
ضروری oہے باب :اس بارے میں کہ کیا دودھ پی کر کلی کرنی چاہیے
باب :نماز کا وقت ہو جانے پooر پooانی کی تالش ضooروری ؟
ہے ب##اب :سooونے کے بعooد وضooو oکooرنے کے بیooان میں اور
باب :جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے جائیں اس پانی بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ کی اونگھ سooے
کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ یا ( نیند کا ) ایک جھونکا آ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا
باب :جب کتا برتن میں پی لے ( تو کیا کرنا چاہیے ) باب :بغیر حدث کے بھی نیا وضو oکرنا جائز ہے
باب :اس بارے میں کہ بعض لوگوں کے نزدیک صooرف باب :پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا کبیرہ گناہ ہے
پیشاب اور پاخانے کی راہ سooے کچھ نکلooنے سooے وضooو باب :پیشاب کو دھونے کے بیان میں
ٹوٹتا ہے باب :۔ ۔ ۔
ب##اب :اس شooخص کے بooارے میں جooو اپooنے سooاتھی oکooو باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اور صحابہ oرضی ہللا
وضو کرائے عنہم کا ایک دیہاتی کو چھوڑ oدینooا جب تooک کہ وہ مسooجد
ب##اب :بےوض oو oہooونے کی حooالت میں تالوت قooرآن کرنooا میں پیشاب سے فارغ oنہ ہو گیا
وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان باب :مسجد میں پیشاب پر پانی بہا دینے کے بیان میں
باب :اس بارے میں کہ بعض علماء کے نزدیک صooرفo باب :پیشاب پر پانی بہانے کا بیان
بیہوشی کے شدید دورہ ہی سے وضو oٹوٹتا ہے باب :بچوں کے پیشاب کے بارے میں
www.islamicurdubooks.com 6
صحیح بخاری جلد1
باب :کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پیشاب کرنا ( حسب موقع باب :اس بیان میں کہ صرف ایک مرتبہ بدن پر پooانی ڈال
ہر دو طرح سے جائز ہے ) کر اگر غسل کیا جائے تو کافی ہو گا
باب :اپنے ( کسooی ) سooاتھی کے قooریب پیشooاب کرنooا اور ب##اب :اس بooارے میں کہ جس نے حالب سooے یا خوشooبو
دیوار کی آڑ لینا لگا کر غسل کیا تو اس کا بھی غسل ہو گیا
باب :کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا باب :اس بیان میں کہ غسل جنابت کooرتے وقت کلی کرنooا
باب :حیض کا خون دھونا ضروری ہے اور ناک میں پانی ڈالنا چاہیے
باب :منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے ،نیز باب :اس بooارے میں کہ ( گنooدگی پooاک کooرنے کے بعooد )
جooو چooیز عooورت سooے لooگ جooائے اس کooا دھونooا بھی ہاتھ مٹی سے ملنا تاکہ وہ خوب صاف ہو جائیں
ضروری oہے باب :کیا جنبی اپنے ہاتھوں کooو دھونے سooے پہلے بooرتن
ً
ب##اب :اگooر مooنی یا کooوئی اور نجاسooت ( مثال حیض کooا میں ڈال سoooکتا ہے ؟ جب کہ جنoooابت کے سoooوا ہoooاتھ میں
خون ) دھوئے اور ( پھر ) اس کا اثooر نہ جooائے ( تooو کیooا کوئی گندگی نہیں لگی ہوئی ہو
حکم ہے ؟ ) باب :اس بیان میں کہ غسل اور وضو oکے درمیooان فصooل
باب :اونٹ ،بکooری اور چوپooایوں کooا پیشooاب اور ان کے کرنا بھی جائز ہے
رہنے کی جگہ کے بارے میں ب##اب :اس شooخص سooے متعلooق جس نے غسooل میں اپooنے
باب :ان نجاستوں کے بoارے میں جoو گھی اور پooانی میں داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی گرایا
گر جائیں باب :جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیooا اور جس نے
ب#اب :اس بooارے میں کہ ٹھہooرے ہooوئے پooانی میں پیشooاب اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر oہو کر ایک ہی غسل کیا اس
کرنا منع ہے کا بیان
باب :جب نمازی oکی پشت پر ( اچانک ) کوئی نجاست یا باب :اس بooارے میں کہ مooذی کooا دھونooا اور اس کی وجہ
مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوتی سے وضو کرنا ضروری ہے
باب :کپڑے میں تھوک اور رینٹ وغیرہ لooگ جooانے کے باب :اس بارے میں کہ جس نے خوشبو oلگائی پھر غسooل
بارے میں کیا اور خوشبو oکا اثر اب بھی باقی رہا
باب :نبیذ سے اور کسی نشہ والی چیز سooے وضoو oجooائز باب :بالوں کا خالل کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ کھooال
نہیں تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا ( جائز ہے )
باب :عورت کا اپنے بooاپ کے چہooرے سooے خooون دھونooا ب##اب :اس بooارے میں کہ جس نے جنooابت میں وض oو oکیooا
جائز ہے پھر اپنے تمام بدن کو دھویا ،لیکن وضو کے اعضاء کooو
باب :مسواک کرنے کا بیان دوبارہ نہیں دھویا
باب :بڑے آدمی کو مسواک دینا ( ادب کا تقاضا ہے ) باب :جب کوئی شخص مسجد میں ہooو اور اسooے یاد آئے
ب##اب :رات کooو وضooو کooر کے سooونے والے کی فضooیلت کہ مجھ کooو نہooانے کی حooاجت ہے تooو اسooی طooرح نکooل
کے بیان میں جائے اور تیمم نہ کرے
باب :اس بارے میں کہ غسل جنابت کے بعد ہاتھوں سooے
کتاب غسل کے احکام و مسائل پانی جھاڑ لینا ( سنت نبوی ہے )
ب##اب :اس شoooخص کے متعلoooق جس نے اپoooنے سoooر کے
باب :اس بooارے میں کہ غسooل سooے پہلے وضooو کooر لینooا
داہنے حصے سے غسل کیا
چاہیے
ب##اب :اس شoooخص کے بoooارے میں جس نے تنہoooائی میں
باب :اس بارے میں کہ مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ غسooل
ننگے ہو کر غسل کیا اور جس نے کooپڑا بانooدھ کooر غسooل
کرنا درست ہے
کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے
باب :اس بooارے میں کہ ایک صooاع یا اسooی طooرح کسooی
باب :اس بیان میں کہ لوگoوں میں نہoاتے وقت پooردہ کرنooا
چیز کے وزن بھر پانی سے غسل کرنا چاہیے
ضروری oہے
باب :اس کے بارے میں جو اپنے سر پر تین مooرتبہ oپooانی
بہائے
www.islamicurdubooks.com 7
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بیان میں کہ جب عورت کو احتالم ہو تو اس پر باب :اس بoارے میں کہ حیض سoے پoاک ہoونے کے بعoد
بھی غسل واجب ہے عورت کو اپنے بدن کو نہاتے وقت ملنا چاہیے
باب :اس بیان میں کہ جنبی کا پسooینہ اور بیشooک مسooلمان باب :حیض کا غسل کیونکر ہو ؟
ناپاک نہیں ہوتا ب##اب :عooورت کooا حیض کے غسooل کے بعooد کنگھooا کرنooا
باب :اس تفصیل میں کہ جنبی گھر سooے بooاہر نکooل سooکتا جائز ہے
اور بازار وغیرہ جا سکتا ہے باب :حیض کے غسل کے وقت عورت کا اپنے بالوں کو
باب :غسل سooے پہلے جنooبی کooا گھooر میں ٹھہرنooا جب کہ کھولنے کے بیان میں
وضو کر لے ( جائز ہے ) باب :ہللا عزوجل کے قول «مخلقة وغooير مخلقooة» ( کامooل
باب :اس بارے میں کہ بغooیر غسooل کooئے جنooبی کooا سooونا الخلقت اور ناقص الخلقت ) کے بیان میں
جائز ہے باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت حج اور عمooرہ کooا
ب##اب :اس بooارے میں کہ جنooبی پہلے وضooو کooر لے پھooر احرام کس طرح باندھے
سوئے باب :اس بارے میں کہ حیض کا آنooا اور اس کooا ختم ہونooا
باب :اس بارے میں کہ جب دونooوں ختooان ایک دوسooرے کیونکر ہے ؟
سے مل جائیں تو غسل جنابت واجب ہے ب##اب :اس بooارے میں کہ حائضooہ عooورت نمooاز قضooاء نہ
باب :اس چیز کا دھونا جو عورت کی شرمگاہ سooے لooگ کرے
جائے ضروری ہے ب##اب :حائض oہ oعooورت کے سooاتھ سooونا جب کہ وہ حیض
کے کپڑوں میں ہو
کتاب حیض کے احکام و مسائل ب###اب :اس بoooارے میں کہ جس نے ( اپoooنی عoooورت کے
باب :اس بیان میں کہ حیض کی ابتداء کس طرح ہوئیo لیے ) حیض کے لیے پاکی میں پہنے جانے والے کپڑوں
باب :عورتوں کے لیے اس حکم کا بیان جب وہ نفاس کی کے عالوہ کپڑے بنائے
حالت میں ہوں باب :عیدین میں اور مسلمانوں کے ساتھ دعا میں حائضہ
باب :اس بooارے میں کہ حائضooہ عooورت کooا اپooنے شooوہر عورتیں بھی شooریک ہooوں اور یہ عooورتیں نمooاز کی جگہ
کے سر کو دھونا اور اس میں کنگھا کرنا جائز ہے سے ایک طرف ہو کر رہیں
باب :اس بارے میں کہ مooرد کooا اپooنی بیooوی کی گooود میں ب##اب :اس بooارے میں کہ اگooر کسooی عooورت کooو ایک ہی
حائضہ ہونے کے باوجود قرآن پڑھنا جائز ہے مہینہ میں تین بooار حیض آئے ؟ اور حیض و حمooل سooے
متعلق
باب :اس شخص سooے متعلooق جس نے نفooاس کooا نooام بھی
حیض رکھا ب##اب :اس بیooان میں کہ زرد اور مٹیooاال رنooگ حیض کے
دنوں کے عالوہ ہو ( تو کیا حکم ہے ؟ )
باب :اس بارے میں کہ حائضooہ کے سooاتھ مباشooرت کرنooا
( یعنی جماع کے عالوہ اس کے ساتھ لیٹنا بیٹھنا جائز ہے باب :استحاضہ oکی رگ کے بارے میں
) ب##اب :جooو عooورت ( حج میں ) طooواف افاضooہ oکے بعooد
باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے حائضہ ہو ( اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ )
( بعد میں قضاء کرے ) باب :جب مستحاضہ اپنے جسم میں پooاکی دیکھے تooو کیooا
باب :اس بooارے میں کہ حائضooہ بیت ہللا کے طooواف کے کرے ؟
عالوہ حج کے باقی ارکان پورا کرے گی باب :اس بارے میں کہ نفاس میں مرنے والی عooورت پooر
باب :استحاضہ oکے بیان میں نماز جنازہ اور اس کا طریقہ کیا ہے ؟
باب :حیض کا خون دھونے کے بیان میں باب :باب
باب :عورت کے لیے استحاضہ oکی حالت میں اعتکاف
باب :کیooا عooورت اسooی کooپڑے میں نمooاز پooڑھ سooکتی ہے کتاب تیمم کے احکام و مسائل
جس میں اسے حیض آیا ہو باب :۔ ۔ ۔
باب :عورت حیض کے غسل میں خوشبو oاستعمال کرے
www.islamicurdubooks.com 8
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ جب نہ پooانی ملے اور نہ مooٹی تooو باب :ایسے کپڑے میں اگر کسی نے نماز پڑھی جس پooر
کیا کرے ؟ صلیب یا مورتیاں بنی ہooوں تooو نمooاز فاسoد oہooو گی یا نہیں
باب :اقامت کی حالت میں بھی تیمم کرنا جائز ہے اور ان کی ممانعت کا بیان
ب##اب :اس بooارے میں کہ کیooا مooٹی پooر تیمم کے لooیے ہooاتھ باب :جس نے ریشم oکے کوٹ میں نماز پڑھی پھooر اسooے
مارنے کے بعد ہاتھوں کو پھونک کر ان کooو چہooرے اور اتار دیا
دونوں ہتھیلوں پر مل لینا کافی ہے ؟ باب :سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا
باب :اس بooارے میں کہ تیمم میں صooرف منہ اور دونooوں باب :چھت ،منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بooارے
پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے میں
باب :پاک مٹی مسلمانوں کooا وض oو oہے پooانی کے بooدل وہ باب :جب سجدے میں آدمی کا کپڑا اس کی عooورت سooے
اس کو کافی oہے لگ جائے تو کیا حکم ہے
باب :جب جنبی کooو ( غسooل کی وجہ سooے ) مooرض بooڑھ باب :بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان
جانے کا یا موت ہونے کا یا ( پانی کے کم ہونے کی وجہ باب :کھجور oکی چٹائی پر نماز پڑھنا
سے ) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے باب :بچھونے پر نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب :تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی oہے باب :سخت گرمی میں کپڑے پر سجدہ کرنا ( جائز ہے )
باب :۔ ۔ ۔ باب :جوتوں سمیت نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب :موزے پہنے ہوئے نماز پڑھنا ( جائز ہے )
کتاب نماز کے احکام و مسائل باب :جب کooوئی پooورا oسooجدہ نہ کooرے ( تooو اس کی نمooاز
باب :اس بارے میں کہ شب معooراج میں نمooاز کس طooرح ٰo
فتوی ہے ؟ ) کے متعلق کیا
فرض ہوئی o؟ ب##اب :سooجدہ میں اپooنی بغلooوں کooو کھلی رکھے اور اپooنی
باب :اس بیooان میں کہ کooپڑے پہن کooر نمooاز پڑھنooا واجب پسلیوں سے ( ہر دو کہنیوں کو ) جدا رکھے
ہے باب :قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت
باب :نماز میں گدی پر تہبند باندھنے کے بیان میں باب :مدینہ اور شام والوں کے قبلہ کا بیان اور مشرق کooا
باب :اس بیان میں کہ صرف ایک کپڑے کو بدن پر لپیٹ بیان
کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے باب :ہللا عزوجل کا ارشoاد ہے کہ مقoام ابoراہیم کoو نمoاز
باب :جب ایک کپڑے میں کوئی oنمooاز پooڑھے تooو اس کooو کی جگہ بناؤ
کندھوں پر ڈالے باب :ہر مقام اور ہooر ملooک میں مسooلمان جہooاں بھی رہے
باب :جب کپڑا تنگ ہو تو کیا کیا جائے ؟ نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے
باب :شام کے بنے ہوئے چغہ میں نماز پڑھنے کے بیooان باب :قبلہ سے متعلق مزید احادیث اور جس نے یہ کہا کہ
میں اگر کوئی oبھول سے قبلہ کے عالوہ کسی دوسری طooرف
باب ( :بال ضرورت ) oننگooا ہooونے کی کooراہیت نمooاز میں منہ کر کے نماز پڑھ لے تو اس پر نمooاز کooا لوٹانooا واجب
( ہو یا اور کسی حال میں ) نہیں ہے
باب :قمیص اور پاجامہ اور جانگیا اور قبooاء ( چغہ ) پہن باب :مسجد میں تھوک لگا ہو تو ہooاتھ سooے اس کoا کھoرچ
کر نماز پڑھنے کے بیان میں ڈالنا ضروری oہے
باب :ستر کا بیان جس کو ڈھانکنا چاہیے باب :مسجد میں رینٹ کو کنکری oسے کھرچ ڈالنا
باب :بغیر چادر اوڑھے صرف ایک کoپڑے میں لپٹ کoر ب##اب :اس بooارے میں کہ نمooاز میں اپooنے دائیں طooرف نہ
نماز پڑھنا بھی جائز ہے تھوکنا چاہیے
باب :ران سے متعلق جو روایتیں آئی ہیں باب :بائیں طرف یا بooائیں پooاؤں کے نیچے تھوکooنے کے
باب :عورت کتنے کپڑوں میں نماز پڑھے ؟ بیان میں
باب :حاشoیہ ( بیoل ) لگے ہoوئے کoپڑے میں نمoاز پڑھنoا باب :مسجد میں تھوکنے کا کفارہ
اور اس کے نقش و نگار کو دیکھنا
www.islamicurdubooks.com 9
صحیح بخاری جلد1
باب :مسجد میں بلغم کو مٹی کے اندر چھپا دینا ضروری باب :جب کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سooے پہلے
ہے دو رکعت نماز پڑھنی چاہیے
باب :جب تھوک کا غلبہ ہooو تooو نمooازی اپooنے کooپڑے کے باب :مسجد میں ریاح ( ہوا ) خارج کرنا
کنارے میں تھوک لے باب :مسجد کی عمارت
باب :امooام لوگooوں کooو یہ نصooیحت کooرے کہ نمooاز پooوری باب :مسجد بنانے میں مدد کرنا ( یعoنی اپoنی جooان و مooال
طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان سے حصہ لینا کار ثواب ہے
باب :اس بارے میں کہ کیooا یوں کہooا جooا سooکتا ہے کہ یہ باب :بڑھئی اور کاریگر oسooے مسooجد کی تعمooیر میں اور
مسجد فالں خاندان والوں کی ہے منبر کے تختوں کو بنوانے میں مدد حاصooل کرنooا ( جooائز
باب :مسجد میں مال تقسیم کرنا اور مسجد میں کھجور کا ہے )
خوشہ لٹکانا باب :جس نے مسجد بنائی اس کے اجر و ثواب کا بیان
باب :جسے مسجد میں کھانے کے لیے کہا جائے اور وہ باب :جب کوئی مسجد میں جائے تooو اپooنے تooیر کے پھooل
اسے قبول کر لے کو تھامے رکھے تاکہ کسی نمازی کو تکلیف نہ ہو
باب :مسجد میں فیصooلے کرنooا اور مooردوں اور عورتooوں باب :مسجد میں تیر وغیرہ لے کر گزرناo
( خاوند ، oبیوی ) کے درمیان لعان کرانا ( جائز ہے ) باب :مسجد میں شعر پڑھنا کیسا ہے ؟
ب##اب :اس بooارے میں کہ جب کooوئی کسooی کے گھooر میں باب :چھوٹے چھوٹے نیزوں ( بھooالوں ) سooے مسooجد میں
داخل ہو تو کیا جس جگہ وہ چاہے وہاں نمooاز پooڑھ لے یا کھیلنے والوں کے بیان میں
جہاں اسے نماز پڑھنے کے لیے کہا جائے باب :مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فooروخت کooا ذکooر
ب##اب :اس بیooان میں ( کہ بooوقت ضooرورت ) گھooروں میں کرنا درست ہے
جائے نماز ( مقرر کر لینا جائز ہے ) باب :قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تooک پیچھooا
باب :مسجد میں داخل ہونے اور دوسرے کاموں میں بھی کرنا
دائیں طرف سے ابتداء کرنے کے بیان میں ب##اب :مسooجد میں جھooاڑو دینooا اور وہooاں کے چیتھooڑے ،
باب :کیا دور جاہلیت کے مشooرکوں کی قooبروں کooو کھooود کوڑے کرکٹ اور لکڑیوں کو چن لینا
ڈالنا اور ان کی جگہ مسجد بنانا درست ہے ؟ ب##اب :مسooجد میں شooراب کی سooوداگری کی حooرمت کooا
باب :بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھنا اعالن کرنا
باب :اونٹوں کے رہنے کی جگہ میں نماز پڑھنا باب :مسجد کے لیے خادم مقرر کرنا
ب##اب :اگooر کooوئی شooخص نمooاز پooڑھے اور اس کے آگے باب :قیدی oیا قرض دار جسے مسجد میں باندھ دیا گیا ہو
تنور ،یا آگ ،یا اور کوئی چیز ہو جسے مشرک پوجتے باب :جب کوئی شخص اسالم الئے تو اس کو غسل کرانا
ہیں ،لیکن اس نمازی کی نیت محض عبooادت الہٰی ہooو تooو اور قیدی کو مسجد میں باندھناo
نماز درست ہے باب :مسجد میں مریضوں وغیرہ کے لیے خیمہ لگانا
باب :مقبروں میں نماز پڑھنے کی کراہت کے بیان میں باب :ضرورت سے مسجد میں اونٹ لے جانا
باب :دھنسی ہوئی oجگہوں میں یا جہooاں کooوئی اور عooذاب باب :۔ ۔ ۔
اترا ہو وہاں نماز ( پڑھنا کیسا ہے ؟ ) باب :مسجد میں کھڑکی اور راستہ رکھناo
باب :گرجا میں نماز پڑھنے کا بیان باب :کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھناo
باب :۔ ۔ ۔ باب :مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے ؟
باب :نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا ارشooاد oکہ مooیرے باب :مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے ؟
لیے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کooرنے باب :مسجد میں حلقہ باندھ کر بیٹھنا اور یوں ہی بیٹھنا
( یعنی تیمم کرنے ) کی اجازت ہے
باب :مسجد میں چت لیٹنا کیسا ہے ؟
باب :عورت کا مسجد میں سونا
باب :عooام راسooتوں پooر مسooجد بنانooا جب کہ کسooی کooو اس
باب :مسجدوں میں مردوں کا سوناo
سے نقصان نہ پہنچے ( جائز ہے
باب :سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں باب :بازار کی مسجد میں نماز پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 10
صحیح بخاری جلد1
باب :مسجد وغیرہ میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے oہاتھ تعالی کا ارشاد oہے کہ ہللا پاک کی طرف oرجوع ٰ باب :ہللا
کی انگلیوں میں داخل کر کے قینچی oکرنا درست ہے کرنے والے ( ہو جoاؤ ) اور اس سoے ڈرو اور نمoاز قoائم
باب :ان مساجد کا بیان جooو مooدینہ کے راسooتے میں واقooع کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ
ہیں اور وہ جگہیں جہooاں رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم باب :نماز درست طریقے سے پڑھنے پر بیعت کرنا
نے نماز ادا فرمائی oہے ب##اب :اس بیooان میں کہ گنooاہوں کے لooیے نمooاز کفooارہ ہے
باب :امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے ( یعنی اس سے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں )
باب :نمازی oاور سترہ میں کتنا فاصلہ oہونا چاہیے ؟ باب :نماز وقت پر پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں
باب :برچھی oکی طرف نماز پڑھنا باب :اس بیان میں کہ پانچوں وقت کی نمازیں گنooاہوں کooا
باب :عنزہ ( لکڑی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگooا ہooوا کفارہ ہو جاتی ہیں
ہو ) کی طرف نماز پڑھنا باب :اس بooارے میں کہ بے وقت نمooاز پڑھنooا ،نمooاز کooو
باب :مکہ اور اس کے عالوہ دوسرے مقامات میں سooترہ ضائع کرنا ہے
کا حکم باب :اس بارے میں کہ نماز پڑھنے واال نمoاز میں اپoنے
باب :ستونوں oکی آڑ میں نماز پڑھنا رب سے پوشیدہ طور پر بات چیت کرتا ہے
باب :دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیال ہو تو نماز ب##اب :اس بooارے میں کہ سooخت گooرمی میں ظہooر کooو ذرا
پڑھ سکتا ہے ٹھنڈے وقت پڑھنا
باب :۔ ۔ ۔ ب##اب :اس بooارے میں کہ سooفر میں ظہooر کooو ٹھنooڈے وقت
ب##اب :اونٹooنی ، oاونٹ ،درخت اور پooاالن کooو سooامنے کooر میں پڑھنا
کے نماز پڑھنا باب :اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے
باب :چارپائی oکی طرف oمنہ کر کے نماز پڑھنا باب :اس بooارے میں کہ کبھی ظہooر کی نمooاز عصooر کے
ب##اب :چooاہیے کہ نمooاز پڑھنے واال اپooنے سooامنے سooے وقت تک تاخیر کر کے پڑھی جا سکتی ہے
گزرنے والے کو روک دے باب :نماز عصر کے وقت کا بیان
باب :نمازی oکے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے ؟ باب :اس بیان میں کہ نماز عصoر چھoوٹ جoانے پoر کتنoا
باب :نماز پڑھتے وقت ایک نمooازی کooا دوسooرے شooخص گناہ ہے ؟
کی طرف oرخ کرنا کیسا ہے ؟ باب :اس بیoان میں کہ نمoاز عصoر چھoوڑ دینے پoر کتنoا
باب :سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا گناہ ہے ؟
باب :عورت کے پیچھے نفل نماز پڑھنا باب :نماز عصر کی فضیلت کے بیان میں
ب##اب :اس شooخص کی دلیooل جس نے یہ کہooا کہ نمooاز کooو باب :جooو شooخص عصooر کی ایک رکعت سooورج ڈوبooنے
کوئی چیز نہیں توڑتی سے پہلے پہلے پڑھ سکا تو اس کی نماز ادا ہو گئی
باب :اس بارے میں کہ نماز میں اگر کوئی oاپنی گردن پر باب :مغرب کی نماز کے وقت کا بیان
کسی بچی کو اٹھا لے تو کیا حکم ہے ؟ ب##اب :اس بooارے میں جس نے مغooرب کooو عشooاء کہنooا
باب :ایسے بستر oکی طرف منہ کر کے نمooاز پڑھنooا جس مکروہ جانا
پر حائضہ oعورت ہو باب :عشاء اور عتمہ کا بیان اور جو یہ دونooوں نooام لیooنے
ب##اب :اس بیooان میں کہ کیooا مooرد سooجدہ کooرتے وقت اپooنی میں کوئی ہرج نہیں خیال کرتے
بیوی کو چھو سکتا ہے ؟ ( تاکہ وہ سکڑ کooر جگہ چھooوڑ ب#اب :نمooاز عشooاء کooا وقت جب لooوگ ( جلooدی ) جمooع ہooو
دے کہ بآسانی سجدہ کیا جا سکے ) جائیں یا جمع ہونے میں دیر کر دیں
باب :اس بooارے میں کہ اگooر عooورت نمooاز پڑھنے والے باب :نماز عشاء ( کے لیے انتظار oکرنے ) کی فضیلت
سے گندگی ہٹا دے ( تو مضائقہ نہیں ہے ) باب :اس بیان میں کہ نماز عشاء پڑھنے سے پہلے سooونا
ناپسند ہے
کتاب اوقات نماز کے بیان میں باب :اگر نیند کا غلبہ ہو جائے تooو عشooاء سooے پہلے بھی
باب :نماز کے اوقات اور ان کے فضائل سونا درست ہے
www.islamicurdubooks.com 11
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات ب##اب :اس بooارے میں کہ اذان کooا جooواب کس طooرح دینooا
تک رہتا ہے چاہیے
باب :نماز فجر کی فضیلت کے بیان میں باب :اذان کی دعا کے بارے میں
باب :نماز فجر کا وقت باب :اذان کے لیے قرعہ ڈالنے کا بیان
باب :فجر کی ایک رکعت کا پانے واال باب :اذان کے دوران بات کرنے کے بیان میں
باب :جو کوئی کسی نماز کی ایک رکعت پالے ،اس نے باب :اس بیان میں کہ نابینا شخص اذان دے سکتا ہے اگر
وہ نماز پالی اسے کوئی وقت بتانے واال آدمی موجود ہو
باب :اس بیان میں کہ صبح کی نماز کے بعد سooورج بلنooد باب :صبح ہونے کے بعد اذان دینا
ہونے تک نماز پڑھنے کے متعلق کیا حکم ہے ؟ باب :صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان
باب :اس بooارے میں کہ سooورج چھپooنے سooے پہلے قصooد ب##اب :اس بیooان میں کہ اذان اور تکبooیر کے درمیooان کتنooا
کر کے نماز نہ پڑھے فاصلہ ہونا چاہیے ؟
باب :اس شخص کی دلیooل جس نے فقooط عصooر اور فجoرo باب :اذان سن کر جو شخص ( گھر میں بیٹھا ) تکبooیر کooا
کے بعد نماز کو مکروہ رکھا ہے انتظار کرے
باب :عصر کے بعد قضooاء نمooازیں یا اس کے ماننooد مثالً ب##اب :ہooر اذان اور تکبooیر کے بیچ میں جooو کooوئی چooاہے
جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا ( نفل ) نماز پڑھ سکتا ہے
ب##اب :بooادل والے دنooوں میں نمooاز کے لooیے جلooدی کرنooا باب :جو یہ کہے کہ سفر میں ایک ہی شخص اذان دے
( یعنی سویرے پڑھنا ) باب :اگر کئی مسافر ہوں تو نمooاز کے لooیے اذان دیں اور
باب :وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان دینا تکبیر بھی کہیں اور عرفات اور مزدلفہ میں بھی ایسooا ہی
ب##اب :اس کے بooارے میں جس نے وقت نکooل جooانے کے کریں
بعد قضاء نماز لوگوں کے ساتھ جماعت سے پڑھی باب :کیا مؤذن اذان میں اپنا منہ ادھر ادھر ( دائیں بائیں )
باب :جو شخص کوئی نماز بھول جooائے تooو جب یاد آئے پھرائے اور کیooا اذان کہooتے وقت ادھر ادھر دیکھ سooکتا
اس وقت پڑھ لے اور فقط وہی نماز پڑھے ہے ؟
باب :اگر کئی نمازیں قضooاء ہooو جooائیں تooو ان کooو تooرتیب باب :یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا ؟
کے ساتھ پڑھنا باب :اس بیان میں کہ نمooاز کooا جooو حصooہ ( جمooاعت کے
باب :عشاء کی نماز کے بعد «سمر» یعنی دنیooا کی بooاتیں ساتھ ) پا سکو اسے پڑھ لو اور جو نہ پا سooکو اسooے بعooد
کرنا مکروہ ہے میں پورا کر لو
باب :اس بارے میں کہ مسئلے مسائل کی باتیں اور نیooک باب :نماز کی تکبیر کے وقت جب لوگ امooام کooو دیکھیں
باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے تو کس وقت کھڑے ہوں
باب :اپنی بیوی یا مہمان سے رات کو ( عشاء کے بعooد ) ب##اب :نمooاز کے لooیے جلooدی نہ اٹھے بلکہ اطمینooان اور
گفتگو کرنا سکون و سہولت کے ساتھ اٹھے
باب :کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا
کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل سکتا ہے ؟
باب :اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئیo باب :اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لooوگ اسooی حooالت
ب###اب :اس بoooارے میں کہ اذان کے کلمoooات دو دو مoooرتبہ میں ٹھہooرے رہooو تooو جب تooک وہ لooوٹ کooر آئے اس کooا
دہرائے جائیں انتظار کریں ( اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں
باب :اس بooارے میں کہ سooوائے «قد قooامت الصooالة» کے ب##اب :آدمی یوں کہے کہ ہم نے نمooاز نہیں پooڑھی تooو اس
اقامت کے کلمات ایک ایک دفعہ کہے جائیں طرح کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے
باب :اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں ب##اب :اگooر امooام کooو تکبooیر ہooو چکooنے کے بعooد کooوئیo
ضرورت پیش آئے تو کیا کرے ؟
باب :اس بیان میں کہ اذان بلند آواز سے ہونی چاہیے
باب :تکبیر ہو چکنے کے بعد کسی سے باتیں کرنا
باب :اذان کی وجہ سے خون ریزی رکنا
www.islamicurdubooks.com 12
صحیح بخاری جلد1
باب :جماعت سے نماز پڑھنا فرض ہے باب :اس بارے میں کہ اگر جماعت کے سب لوگ قooرآت
باب :نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر واال کرے
ب##اب :فجooر کی نمooاز باجمooاعت پڑھنے کی فضooیلت کے باب :اس بارے میں کہ جب امooام کسooی قooوم کے ہooاں گیooا
بارے میں اور انہیں ( ان کی فرمائش پر ) نماز پڑھائی ( تو یہ جائز
باب :ظہر کی نماز کے لیے سooویرے جooانے کی فضooیلت ہو گا )
کا بیان باب :امooام اس لooیے مقooرر کیooا جاتooا ہے کہ لooوگ اس کی
باب ( :جماعت کے لیے ) ہر ہر قooدم پooر ثooواب ملooنے کooا پیروی کریں
بیان باب :امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں ؟
باب :عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں باب ( :رکوع یا سجدہ میں ) امooام سooے پہلے سoر اٹھoانے
باب :دو یا زیادہ آدمی ہوں تو جماعت ہو سکتی ہے والے کا گناہ کتنا ہے ؟
باب :جو شخص مسooجد میں نمooاز کے انتظooار oمیں بیٹھے ب##اب :غالم کی اور آزاد کooئے ہooوئے غالم کی امooامت کooا
اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت بیان
باب :مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضoیلت کoا باب :اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا
بیان کریں
باب :جب نماز کی تکبیر ہونے لگے تو فooرض نمooاز کے باب :باغی اور بدعتی کی امامت کا بیان
سوا اور کوئی نماز نہیں پڑھ سکتا باب :جب صرف oدو ہی نمooازی ہooوں تooو مقتooدی امooام کے
باب :بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو
باب :بارش اور کسی عooذر کی وجہ سooے گھooر میں نمooاز باب :اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہooو اور
پڑھ لینے کی اجازت کا بیان امام اسooے پھoر دائیں طooرف کooر لے تoو دونooوں میں سooے
باب :جو لوگ ( بارش یا اور کسی آفت میں ) مسooجد میں کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی
آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسooات باب :نماز شروع oکرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو ،پھooر
میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں ؟ کچھ لوگ آ جائیں اور وہ ان کی امامت کooرنے لگے ( تooو
باب :جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا حکم ہے )
کیا کرنا چاہئے ؟ باب :اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام
باب :جب امام کو نماز کے لیے بالیا جooائے اور اس کے ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ کیسا ہے ؟
ہاتھ میں کھانے کی چیز ہو تو وہ کیا کرے ؟ باب :امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے ( مختصر oسورتیں
باب :اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے کام کاج پڑھے ) اور رکوع اور سجود پورے پورے ادا کرے
میں مصروف oتھا کہ تکبیر ہوئی اور نماز کے لooیے نکooل باب :جب اکیال نمooاز پooڑھے تooو جتooنی چooاہے طویل کooر
کھڑا ہوا سکتا ہے
ب##اب :کooوئی شooخص صooرف یہ بتالنے کے لooیے کہ نooبی ب##اب :اس کے بooارے میں جس نے امooام سooے نمooاز کے
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز کیوں کر پڑھا کooرتے تھے طویل ہو جانے کی شکایت کی
اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے تو کیسا ہے ؟ ب##اب :نمooاز مختص oر oاور پooوری پڑھنooا ( یعooنی رکooوع oو
باب :امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقooدار وہ ہے جooو سجود اچھی طرح کرنا )
علم اور ( عملی طور oپر بھی ) فضیلت واال ہو باب :جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کooو
باب :جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر مختصر کر دیا
امام کے بازو oمیں کھڑا ہو ب##اب :ایک شooخص نمooاز پooڑھ کooو دوسooرے oلوگooوں کی
باب :ایک شخص نے امامت شروع oکر دی پھر پہال امooام امامت کرے
آ گیooا اب پہال شooخص ( مقتooدیوں میں ملooنے کے لooیے ) باب :باب اس سے متعلق جو مقتدیوں کooو امooام کی تکبooیر
پیچھے سooرک گیooا یا نہیں سooرکا ،بہرحooال اس کی نمooاز سنائے
جائز ہو گی
www.islamicurdubooks.com 13
صحیح بخاری جلد1
باب :ایک شخص امام کی اقتداء کooرے اور لooوگ اس کی باب :نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانا کیسا ہے ؟
اقتداء کریں ( تو کیسا ہے ؟ ) باب :نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے ؟
باب :اس بارے میں کہ اگر امام کو شک ہو جائے تو کیooا باب :اگر نمازی پر کوئی حادثہ ہو یا نمooازی oکooوئی بooری
مقتدیوں کی بات پر عمل کر سکتا ہے ؟ چooیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پooر تھooوک دیکھے ( تooو
باب :جب امام نماز میں رو دے ( تو کیسا ہے ؟ ) التفات میں کوئی قباحت نہیں )
ب##اب :تکبooیر ہooوتے وقت اور تکبooیر کے بعooد صooفوں کooا ب##اب :امooام اور مقتooدی کے لooیے قooرآت کooا واجب ہونooا ،
برابر کرنا حضooر اور سooفر ہooر حooالت میں ،سooری اور جہooری سooب
باب :صفیں برابر کرتے وقت امooام کooا لوگooوں کی طooرف نمازوں میں
منہ کرنا باب :نماز ظہر میں قرآت کا بیان
باب :صف اول ( کے ثواب کے بیان ) باب :نماز عصر میں قرآت کا بیان
باب :صف برابر کرنا نماز کا پورا کرنا ہے باب :نماز مغرب میں قرآت کا بیان
باب :اس بارے میں کہ صفیں پوری نہ کooرنے والooوں کooا ب###اب :نمoooاز مغoooرب میں بلنoooد آواز سoooے قoooرآن پڑھنoooا
گناہ ( چاہیے )
باب :صف میں کندھے سے کندھا اور قooدم سooے قooدم مال باب :نماز عشاء میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا
کر کھڑے ہونا باب :نماز عشاء میں سجدہ کی سورۃ پڑھنا
باب :اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہooو اور باب :نماز عشاء میں قرآت کا بیان
امام اپنے پیچھے سے اسے دائیں طرف کر دے تooو نمooاز ب###اب :عشoooاء کی پہلی دو رکعoooات لمoooبی اور آخoooری دو
ہو جائے گی رکعات مختصر کرنی چاہئیں
باب :اس بارے میں کہ عورت اکیلی ایک صooف کooا حکم باب :نماز فجر میں قرآن شریف پڑھنا
رکھتی ہے باب :فجر کی نماز میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھنا
باب :مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان باب :ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا
باب :جب امام اور مقتدیوں کے درمیان کوئی دیوار oحائل باب :پچھلی دو رکعات میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھنا
ہو یا پردہ ہو ( تو کچھ قباحت نہیں ) باب :جس نے ظہر اور عصر میں آہستہ سے قرآت کی
باب :رات کی نماز باب :اگر امام سooری نمooاز میں کooوئی آیت پکooار کooر پooڑھ
باب :تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع oکرنا دے کہ مقتدی سن لیں ،تو کوئی قباحت نہیں
باب :پہلی رکعت ( میں قرآت ) طویل ہونی چاہئے
کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں باب ( :جہری نمازوں میں ) امooام کooا بلنooد آواز سooے آمین
ب##اب :تکبooیر تحooریمہ میں نمooاز شooروع کooرتے ہی برابooر کہنا
دونوں ہاتھوں کا ( کندھوں یا کانوں تک ) اٹھانا باب :آمین کہنے کی فضیلت
ب##اب :رفooع یدین تکبooیر تحooریمہ کے وقت ،رکooوع میں باب :مقتدی کا آمین بلند آواز سے کہنا
جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کرنا ( سنت ہے ) ب##اب :جب صooف تooک پہنچooنے سooے پہلے ہی کسooی نے
باب :ہاتھوں کو کہاں تک اٹھانا چاہئے رکوع کر لیا ( تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ )
اولی سے اٹھooنے کے باب ( :چار رکعت نماز میں ) قعدہ ٰ باب :رکوع oکرنے کے وقت بھی تکبیر کہنا
بعد رفع یدین کرنا باب :سجدے کے وقت بھی پورے طور پر تکبیر کہنا
باب :نماز میں دایاں ہاتھ بائیں پر رکھنا باب :جب سجدہ کر کے کھڑا ہو تو تکبیر کہے
باب :نماز میں خشوع کا بیان باب :اس بارے میں کہ رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا
باب :اس بارے میں کہ تکبیر تحooریمہ کے بعooد کیooا پڑھا باب :اگر رکooوع اچھی طooرح اطمینooان سooے نہ کooرے تooو
جائے ؟ نماز نہ ہوگی
باب ( :سورج گہن کے وقت نماز ) باب :رکوع oمیں پیٹھ کو برابooر کرنooا ( سooر اونچooا نیچooا نہ
باب :نماز میں امام کی طرف oدیکھنا رکھنا )
www.islamicurdubooks.com 14
صحیح بخاری جلد1
باب :رکوع oپوری طرح کoرنے کی اور اس پoر اعتoدال و باب :تشہد میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ
طمانیت کی حد باب :اس شخص کی دلیل جو پہلے تشہد کو ( چار رکعت
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا اس شخص کو نماز یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں جانتا
دوبارہ پڑھنے کا حکم دینooا جس نے رکooوع پooوری طooرح باب :پہلے قعدہ میں تشہد پڑھنا
نہیں کیا تھا باب :آخری قعدہ میں تشہد پڑھنا
باب :رکوع oمیں دعا کا بیان ب##اب ( :تشooہد کے بعooد ) سooالم پھooیرنے سooے پہلے کی
ب##اب :امooام اور مقتooدی رکooوع سooے سooر اٹھooانے پooر کیooا دعائیں
کہیں ؟ باب :تشہد کے بعد جooو دعooا اختیoار oکی جooاتی ہے اس کooا
باب« :اللهم ربنا لك الحمد» پڑھنے کی فضیلت بیان اور یہ بیان کہ اس دعا کا پڑھنا کچھ واجب نہیں ہے
باب :۔ ۔ ۔ باب :اگر نماز میں پیشانی یا ناک سے مٹی لگ جائے تooو
باب :رکوع oسے سر اٹھانے کے بعد اطمینان سے سooیدھا نہ پونچھے جب تک نماز سے فارغ نہ ہو
کھڑا ہونا باب :سالم پھیرنے کا بیان
باب :سجدہ کے لیے ہللا اکبر کہتا ہوا جھکے باب :اس بارے میں کہ امام کے سالم پھooیرتے ہی مقتooدی
باب :سجدہ کی فضیلت کا بیان کو بھی سالم پھیرنا چاہیے
باب :سجدے میں دونوں بازو کھلے اور پیٹ رانوں سooے باب :اس بارے میں کہ امام کو سالم کرنے کی ضرورتo
الگ رکھے نہیں ،صرف oنماز کے دو سالم کافی ہیں
ب##اب :سooجدہ میں پooاؤں کی انگلیooوں کooو قبلہ رخ رکھنooا باب :نماز کے بعد ذکر ٰالہی کرنا
چاہئے باب :امام جب سالم پھیر چکے تو لوگooوں کی طooرف oمنہ
باب :جب سجدہ پوری طرح نہ کرے ( تو کیسا گناہ ہے ؟ کرے
) باب :سالم کے بعد امام اسی جگہ ٹھہر کر ( نفل وغیرہ )
باب :سات ہڈیوں پر سجدے کرنا پڑھ سکتا ہے
باب :سجدہ میں ناک بھی زمین سے لگانا باب :اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کooا خیooال
باب :سooجدہ کooرتے ہooوئے کیچooڑ میں بھی نooاک زمین پooر کرے اور ٹھہoرے نہیں بلکہ لوگoوں کی گoردنیں پھالنگتoا
لگانا چال جائے تو کیا ہے
باب ( :نماز میں ) کپڑوں میں گرہ لگانا اور باندھنا کیسooا باب :نماز پڑھ کر دائیں یا بائیں دونوں طooرف پھooر بیٹھنooا
ہے اور جو شخص شooرمگاہ کے کھooل جooانے کے خooوف یا لوٹنا درست ہے
سے کپڑے کو جسم سے لپیٹ لے تو کیا حکم ہے ؟ باب :لہسن ،پیاز اور گندنے کے متعلق جooو روایات آئی
باب :اس بارے میں کہ نمازی ( سooجدے میں ) بooالوں کooو ہیں ان کا بیان
نہ سمیٹے باب :بچوں کے وضو کرنے کا بیان
باب :اس بیان میں کہ نماز میں کپڑا نہ سمیٹنا چاہیے ب###اب :عورتoooوں کoooا رات میں اور ( صoooبح کے وقت )
باب :سجدہ میں تسبیح اور دعا کا بیان اندھیرے میں مسجدوں میں جانا
باب :دونوں سجدوں کے بیچ میں ٹھہرنا باب :لوگوں کا نماز کے بعooد امooام کے اٹھooنے کooا انتظooار
ب##اب :اس بooارے میں کہ نمooازی سooجدہ میں اپooنے دونooوں کرنا
بازوؤں کو ( جانور oکی طرح ) زمین پر نہ بچھائے باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
ب##اب :اس شooخص کے بooارے میں جooو شooخص نمooاز کی باب :صبح کی نماز پڑھ کر عورتوں کooا جلooدی سooے چال
طاق رکعت ( پہلی اور تیسooری ) oمیں تھooوڑی oدیر بیٹھے جانا اور مسجد میں کم ٹھہرنا
اور پھر اٹھ جائے ب##اب :عooورت مسooجد جooانے کے لooیے اپooنے خاونooد سooے
باب :اس بارے میں کہ رکعت سے اٹھooتے وقت زمین کooا اجازت لے
کس طرح سہارا لے باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
باب :جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے تو تکبیر کہے
www.islamicurdubooks.com 15
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 16
صحیح بخاری جلد1
صحیح بخاری
حدیث نمبر1 :
اريُّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي ان ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ oعي ٍد اأْل َ ْن َ
صِ o َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُّ
الزبَي ِْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ض َ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ ْتُ ع َمَ oر ب َْن ْال َخطَّا ِ
بَ ر ِ ُم َح َّم ُد ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم التَّ ْي ِم ُّي ، أَنَّهُ َس ِم َعَ ع ْلقَ َمةَ ب َْن َوقَّا ٍ
ص اللَّ ْيثِ َّ
ي ، يَقُولَُ :س ِ oمع ُ
ئ َما تَ ،وإِنَّ َما لِ ُكooلِّ ا ْمِ o
oر ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُooولُ" :إِنَّ َما اأْل َ ْع َمooا ُل بِالنِّيَّا ِ َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر ،قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ُصيبُهَا أَ ْو إِلَى ا ْم َرأَ ٍة يَ ْن ِك ُحهَا ،فَ ِهجْ َرتُهُ إِلَى َما هَا َج َر إِلَ ْي ِه". ت ِهجْ َرتُهُ إِلَى ُد ْنيَا ي ِ
نَ َوى ،فَ َم ْن َكانَ ْ
oیی
ہم کو حمیدی نے یہ حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم کو سفیان نے یہ حدیث بیooان کی ،وہ کہooتے ہیں ہم کooو یحٰ o
بن سعید انصاری نے یہ حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ مجھے یہ حدیث محمد بن ابراہیم تیمی سooے حاصooل ہooوئی۔
انہوں نے اس حدیث کو علقمہ بن وقاص لیثی سے سنا ،ان کا بیان ہے کہ میں نے مسجد نبوی میں منبر رسول صلی
www.islamicurdubooks.com 17
صحیح بخاری جلد1
ہللا علیہ وسلم پر عمر بن خطاب oرضی ہللا عنہ کی زبان سooے سooنا ،وہ فرمooا رہے تھے کہ میں نے جنooاب رسooول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال کoا دارومoدار نیت پoر ہے اور ہoر
عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گoا۔ پس جس کی ہجooرت( تooرک وطن) دولت دنیoا حاصoل
کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہجooرت ان ہی چooیزوں کے لooیے ہooو گی جن
کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :کیفیت وحی )
حدیث نمبر2 :
ضَ oي
ين َر ِ oؤ ِمنِ َكَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
oف ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َسأَل َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَooا َل :يَا َر ُسoو َل هَّللا َِ ،ك ْيَ o هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَ َّن ْال َح ِ
ار َ
ث ب َْن ِه َش ٍام َر ِ
سَ ،وهَُ oو أَ َشُّ oدهُ َعلَ َّ
ي صoلَ ِة ْال َجَ oر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :أَحْ يَانًا يَooأْتِينِي ِم ْثَ oل َ
ص ْل َ يَأْتِي َ
ك ْال َوحْ ُي ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك َر ُجاًل فَيُ َكلِّ ُمنِي فَooأ َ ِعي َما يَقُooولُ" ،قَooالَ ْ
ت َعائِ َشoةُ ْت َع ْنoهُ َما قَooا َلَ ،وأَحْ يَانًا يَتَ َمثَّ ُل لِي ْال َملَُ o فَيُ ْف َ
ص ُم َعنِّيَ ،وقَْ oد َو َعي ُ
ص ُد َع َرقًا. ض َي هَّللا ُ َع ْنهَاَ :ولَقَ ْد َرأَ ْيتُهُ يَ ْن ِز ُل َعلَ ْي ِه ْال َوحْ ُي فِي ْاليَ ْو ِم ال َّش ِدي ِد ْالبَرْ ِد فَيَ ْف ِ
ص ُم َع ْنهَُ ،وإِ َّن َجبِينَهُ لَيَتَفَ َّ َر ِ
ہم کو عبدہللا بن یوسف نے حدیث بیان کی ،ان کو مالک نے ہشام بن عروہ کی روایت سے خبر دی ،انہوں نے اپooنے
والد سے نقل کی ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضoی ہللا عنہoا سoے نقoل کی آپ نے فرمایا کہ ایک شoخص
حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ یا رسooول ہللا! آپ پooر وحی کیسooے نooازل
ہوتی ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ کooو گھنooٹی کی سooی آواز محسooوس
ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔ جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو مooیرے دل و دمooاغ پooر
اس( فرشتے) کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو جooاتی ہے اور کسooی وقت ایسooا ہوتooا ہے کہ فرشooتہ بشooکل انسooان
میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کالم کرتا ہے۔ پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔ عائشہ رضی ہللا عنہا کا بیان
ہے کہ میں نے سooخت کooڑاکے کی سooردی میں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو دیکھooا ہے کہ آپ صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 18
صحیح بخاری جلد1
وسلم پر وحی نooازل ہoوئی اور جب اس کooا سلسooلہ موقooوف ہooوا تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کی پیشooانی پسooینے سooے
شرابور تھی۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :وحی کی ابتداء )
حدیث نمبر3 :
oرَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم بَ ، ع ْنُ عooرْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ o oلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ِم َن ْالَ oوحْ ِي الرُّ ْؤيَا َّ
الصoالِ َحةُ فِي النَّ ْو ِم، ئ بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َت" :أَ َّو ُل َما بُ ِد َين ،أَنَّهَا ،قَالَ ْ ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ث فِي ِه َوهَُ oوoار ِحَ oرا ٍء ،فَيَتَ َحنَّ ُ oان يَ ْخلُو بِ َغِ oِّب إِلَ ْي ِه ْالخَاَل ُء َو َكَ oْح ،ثُ َّم ُحب َ ق الصُّ ب ِ ت ِم ْث َل فَلَ ِ ان اَل يَ َرى ر ُْؤيَا إِاَّل َجا َء ْ فَ َك َ
ك ،ثُ َّم يَرْ ِجُ oع إِلَى َخ ِدي َج oةَ فَيَتََ oز َّو ُد لِ ِم ْثلِهَا َحتَّى َجoا َءهُ
ت ْال َع َد ِد قَ ْب َل أَ ْن يَ ْن ِز َع إِلَى أَ ْهلِ ِه َويَتََ oز َّو ُد لَِ oذلِ َ
التَّ َعبُّ ُد اللَّيَالِ َي َذ َوا ِ
ئ ،قَooا َل :فَأ َ َخَ oذنِي فَ َغطَّنِي َحتَّى بَلََ oغ ِمنِّي ْ
ك ،فَقَooا َل :ا ْقَ oرأ ،قَooا َلَ :ما أَنَا بِقَِ o
oار ٍ ار ِح َرا ٍء ،فَ َجا َءهُ ْال َملَُ o ْال َح ُّ
ق َوهُ َو فِي َغ ِ
ئ ،فَأ َ َخَ oذنِي فَ َغطَّنِي الثَّانِيَoةَ َحتَّى بَلََ oغ ِمنِّي ْال َج ْهَ oد ،ثُ َّم أَرْ َسoلَنِي، تَ :ما أَنَا بِقَِ o
oار ٍ ْال َج ْه َد ،ثُ َّم أَرْ َسلَنِي ،فَقَا َل :ا ْقَ oر ْأ ،قُ ْل ُ
ق ق َ 1خلَ َ o ك الَّ ِذي َخلَ َ o ئ ،فَأ َ َخ َذنِي فَ َغطَّنِي الثَّالِثَةَ ،ثُ َّم أَرْ َسلَنِي فَقَا َل" :ا ْقَ oر ْأ بِ ْ
اسِ oم َربِّ َ ت َما أَنَا بِقَ ِ
ار ٍ فَقَا َل :ا ْق َر ْأ ،فَقُ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 19
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 20
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے اپنی زوجہ محترمہ خدیجہ رضی ہللا عنہا کو تفصیل کے ساتھ یہ واقعہ سنایا اور فرمانے لگے کہ مجھ کooو
اب اپنی جان کا خوف ہو گیا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی اہلیہ محooترمہ خooدیجہ رضooی ہللا عنہooا نے آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کی ڈھارس بندھائی اور کہا کہ آپ کا خیال صحیح نہیں ہے۔ ہللا کی قسم! آپ کو ہللا کبھی رسوا نہیں کرے
گا ،آپ تو اخالق فاضooلہ کے مالooک ہیں ،آپ تooو کنبہ پooرور ہیں ،بے کسooوں کooا بooوجھ اپooنے سooر پooر رکھ لیooتے ہیں،
مفلسوں کے لیے آپ کماتے ہیں ،مہمان نوازی میں آپ بےمثال ہیں اور مشکل وقت میں آپ امر حق کooا سooاتھ دیتے
ہیں۔ ایسے اوصاف حسنہ واال انسان یوں بے وقت ذلت و خواری کی موت نہیں پooا سooکتا۔ پھooر مزید تسooلی کے لooیے
خدیجہ رضی ہللا عنہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں ،جooو ان کے چچ oا oزاد بھooائی تھے
اور زمانہ جاہلیت میں نصرانی مذہب اختیار کر چکے تھے اور عبرانی زبان کے کاتب تھے ،چنانچہ انجیل کooو بھی
حسب منشائے خداوندی عبرانی زبان میں لکھا کoرتے تھے۔( انجیooل سooریانی زبooان میں نooازل ہoوئی تھی پھooر اس کooا
ترجمہ عبرانی زبان میں ہوا۔ ورقہ اسی کو لکھتے تھے) وہ بہت بoوڑھے ہoو گoئے تھے یہoاں تoک کہ ان کی بینoائی
بھی رخصت ہو چکی تھی۔ خدیجہ رضی ہللا عنہا نے ان کے سامنے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے حooاالت بیooان کoیے
اور کہا کہ اے چچا زاد بھائی! اپنے بھتیجے( محمد صلی ہللا علیہ وسلم ) کی زبانی ذرا ان کی کیفیت سن لیجیئے وہ
بولے کہ بھتیجے آپ نے جو کچھ دیکھا ہے ،اس کی تفصیل سناؤ۔ چنانچہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے از اول تا آخooر
پورا واقعہ سنایا ،جسے سن کر ورقہ بے اختیار ہو کر بول اٹھے کہ یہ تooو وہی نooاموس(معooزز راز دان فرشooتہ) ہے
موسی علیہ السالم پر وحی دے کر بھیجا تھا۔ کاش ،میں آپ کے اس عہoد نبoوت کے شoروع ہoونے پoر
ٰ جسے ہللا نے
جوان عمر ہوتا۔ کاش میں اس وقت تک زنooدہ رہتooا جب کہ آپ کی قooوم آپ کooو اس شooہر سooے نکooال دے گی۔ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ سن کر تعجب سے پوچھا کہ کیا وہ لوگ مجھ کو نکooال دیں گے؟( حooاالنکہ میں تooو ان
میں صادق و امین و مقبول ہوں) ورقہ بوال ہاں یہ سب کچھ سچ ہے۔ مگر جو شخص بھی آپ کی طرح امooر حooق لے
کر آیا لوگ اس کے دشمن ہی ہو گئے ہیں۔ اگooر مجھے آپ کی نبooوت کooا وہ زمooانہ مooل جooائے تooو میں آپ کی پooوری
پوری مدد کروں گا۔ مگر ورقہ کچھ دنوں کے بعد انتقال کر گئے۔ پھر کچھ عرصہ تک وحی کی آمد موقوف رہی۔
www.islamicurdubooks.com 21
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر4 :
ي ، قَooا َل َوهُ َ oو يُ َح oد ُ
ِّث َع ْن ار َّ بَ : وأَ ْخبَ َرنِي أَبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، أَ َّنَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ اأْل َ ْن َ
صِ o قَا َل اب ُْن ِشهَا ٍ
ص ِري ،فَإ ِ َذا ْال َملَ ُ
ك الَّ ِذي َجا َءنِي ص ْوتًا ِم َن ال َّس َما ِء فَ َرفَع ُ
ْت بَ َ فَ ْت َر ِة ْال َوحْ ِي ،فَقَا َل فِي َح ِديثِ ِه :بَ ْينَا أَنَا أَ ْم ِشي إِ ْذ َس ِمع ُ
ْت َ
تَ :ز ِّملُونِي ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ تَ َعooالَى" :يَأَيُّهَا
ْت ،فَقُ ْل ُ
ْت ِم ْنهُ فَ َر َجع ُ بِ ِح َرا ٍء َجالِسٌ َعلَى ُكرْ ِس ٍّي بَي َْن ال َّس َما ِء َواأْل َرْ ِ
ض ،فَ ُر ِعب ُ
ح، ُفَ ، وأَبُو َ
صالِ ٍ ْال ُم َّدثِّ ُر 1قُ ْم فَأ َ ْن ِذرْ " 2سورة المدثر آية ،2-1فَ َح ِم َي ْال َوحْ ُي َوتَتَابَ َع ،تَابَ َعهَُ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
َوتَابَ َعهُِ هاَل ُل ب ُْن َر َّدا ٍدَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، وقَا َل يُونُسُ َ ، و َم ْع َم ٌر بَ َوا ِد ُرهُ.
ابن شہاب کہتے ہیں مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے جابر بن عبدہللا انصاری رضی ہللا عنہما سے یہ روایت نقooل
کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وحی کے رک جانے کے زمانے کے حاالت بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ایک روز
میں چال جا رہا تھا کہ اچانک میں نے آسمان کی طرف ایک آواز سنی اور میں نے اپنا سooر آسooمان کی طooرف اٹھایا
کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا وہ آسمان و زمین کے بیچ میں ایک کرسی پر بیٹھا
ہوا ہے۔ میں اس سے ڈر گیا اور گھر آنے پر میں نے پھر کمبل اوڑھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس وقت ہللا پooاک کی
طرف سے یہ آیات نازل ہوئیں۔ اے لحاف اوڑھ کر لیٹنے والے! اٹھ کھڑا ہو اور لوگوں کو عoذاب ٰالہی سoے ڈرا اور
اپنے رب کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھ اور گنooدگی سooے دور رہ۔ اس کے بعooد وحی تooیزی
oیی بن بکooیر کے عالوہ لیث بن سooعد سooے عبooدہللا بن یوسooف اور
کے سooاتھ پے در پے آنے لگی۔ اس حooدیث کooو یحٰ o
ابوصالح نے بھی روایت کیا ہے۔ اور عقیل کے عالوہ زہری سooے ہالل بن رواد نے بھی روایت کیooا ہے۔ یونس اور
معمر نے اپنی روایت میں لفظ« فواده» کی جگہ« بوادره» نقل کیا ہے۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :وحی کی عالمات ،وحی کا محفوظ کرنا )
حدیث نمبر5 :
وسoى ب ُْن أَبِي َعائِ َشoةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ سِ oعي ُد ب ُْن
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةُ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َ
oان َر ُسoو ُل س ، فِي قَ ْولِ ِه تَ َعالَى" :ال تُ َحرِّ ْك بِ ِه لِ َسانَ َ
ك لِتَ ْع َج َل بِ ِه سورة القيامة آية ،16قَا َلَ :كَ o ُجبَي ٍْرَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
www.islamicurdubooks.com 22
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 23
صحیح بخاری جلد1
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :رمضان المبارک میں جبرائیل علیہ السالم کا وحی النا )
حدیث نمبر6 :
oريِّ . ح و َحَّ oدثَنَا بِ ْشُ oر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَooا َل: ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُooونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َحَّ oدثَنَاَ ع ْبَ oد ُ
الز ْه ِريِّ نَحْ َوهُ ،قَooا َل :أَ ْخبَ َ oرنِيُ عبَ ْيُ oد هَّللا ِ ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن
أَ ْخبَ َرنَا َع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ و َم ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
ين يَ ْلقَooاهُ
ان ِح َ
ضَ o oون فِي َر َم َ oان أَجَْ oو ُد َما يَ ُكُ o اسَ ،و َكَ oصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَجْ َو َد النَّ ِ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
س ، قَا َلَ " :ك َ َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَجْ َو ُد بِ ْال َخي ِْر ِم َن ار ُسهُ ْالقُرْ َ
آن ،فَلَ َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان فَيُ َد ِ
ض َان يَ ْلقَاهُ فِي ُكلِّ لَ ْيلَ ٍة ِم ْن َر َم َ
ِجب ِْريلَُ ،و َك َ
يح ْال ُمرْ َسلَ ِة".
الرِّ ِ
ہم کو عبدان نے حدیث بیان کی ،انہیں عبدہللا بن مبooارک نے خooبر دی ،ان کooو یونس نے ،انہooوں نے زہooری سooے یہ
حدیث سنی۔( دوسری سند یہ ہے کہ) ہم سے بشر بن محمد نے یہ حدیث بیان کی۔ ان سooے عبooدہللا بن مبooارک نے ،ان
سے یونس اور معمر دونوں نے ،ان دونوں نے زہری سے روایت کی پہلی سند کے مطooابق زہooری سooے عبیooدہللا بن
عبدہللا نے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سب لوگوں
سے زیادہ جواد( سخی) تھے اور رمضان میں( دوسرے اوقات کے مقooابلہ میں جب) جبرائیooل علیہ السooالم آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم سے ملتے بہت ہی زیادہ جود و کرم فرماتے۔ جبرائیل علیہ السالم رمضooان کی ہooر رات میں آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم سے مالقات کرتے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے ،غرض نبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم لوگوں کو بھالئی پہنچانے میں بارش النے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :ابوسفیان اور ہرقل کا مقالمہ ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک )
حدیث نمبر7 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ
ان ْال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ب أَ ْخبََ oرهُ" ،أَ َّن ِه َر ْقَ oل أَرْ َسَ oل إِلَ ْيِ oه فِي َر ْك ٍ
ب ِم ْن س أَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّن أَبَا ُس ْفيَ َ
ان ب َْن َحooرْ ٍ ب ِْن َم ْسعُو ٍد ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما َّد فِيهَا أَبَا ُس ْفيَ َ
ان َو ُكفَّا َر قُ َر ْي ٍ
ش، شَ ،و َكانُوا تِ َجارًا بِال َّشأْ ِم فِي ْال ُم َّد ِة الَّتِي َك َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ قُ َر ْي ٍ
www.islamicurdubooks.com 24
صحیح بخاری جلد1
وم ،ثُ َّم َد َعاهُ ْم َو َد َعا بِتَرْ ُج َمانِِ oه ،فَقَooا َل :أَيُّ ُك ْم أَ ْقَ oربُ نَ َسoبًا
فَأَتَ ْوهُ َوهُ ْم بِإِيلِيَا َء ،فَ َد َعاهُ ْم فِي َمجْ لِ ِس ِه َو َح ْولَهُ ُعظَ َما ُء الرُّ ِ
ت :أَنَا أَ ْقَ oربُهُ ْم نَ َسoبًا ،فَقَooا َل :أَ ْدنُooوهُ ِمنِّي َوقَرِّ بُooوا أَ ْ
صَ oحابَهُ ان ،فَقُ ْل ُ
بِهَ َذا ال َّرج ُِل الَّ ِذي يَ ْز ُع ُم أَنَّهُ نَبِ ٌّي ؟ فَقَا َل :أَبُو ُسْ oفيَ َ
oل ،فَ oإ ِ ْن َكَ oذبَنِي فَ َكِّ oذبُوهُ ،فَ َوهَّللا ِ لَoْ oواَل
فَاجْ َعلُوهُ ْم ِع ْن َد ظَه ِْر ِه ،ثُ َّم قَا َل لِتَرْ ُج َمانِ ِه :قُلْ لَهُ ْم إِنِّي َسائِ ٌل هَ َذا َع ْن هَ َذا ال َّر ُجِ o
ت :هَُ ooو فِينَا ْف نَ َسبُهُ فِي ُك ْم ؟ قُ ْل ُ
ان أَ َّو َل َما َسأَلَنِي َع ْنهُ ،أَ ْن قَا َلَ :كي َ
ْت َع ْنهُ ،ثُ َّم َك َ ْال َحيَا ُء ِم ْن أَ ْن يَأْثِرُوا َعلَ َّ
ي َك ِذبًا لَ َك َذب ُ
ان ِم ْن آبَائِ ِه ِم ْن َملِ ٍك ؟ قُ ْل ُ
ت :اَل ،قَا َل: ط قَ ْبلَهُ ؟ قُ ْل ُ
ت :اَل ،قَا َل :فَهَلْ َك َ ب ،قَا َل :فَهَلْ قَا َل هَ َذا ْالقَ ْو َل ِم ْن ُك ْم أَ َح ٌد قَ ُّ
ُذو نَ َس ٍ
ون ،قَا َل: ُون ؟ قُ ْل ُ
ت :بَلْ يَ ِزي ُد َ ون أَ ْم يَ ْنقُص َ
ض َعفَا ُؤهُ ْم ،قَا َل :أَيَ ِزي ُد َ ض َعفَا ُؤهُ ْم ؟ فَقُ ْل ُ
ت :بَلْ ُ اس يَتَّبِعُونَهُ oأَ ْم ُ فَأ َ ْش َر ُ
اف النَّ ِ
ب قَ ْبَ oل أَ ْن يَقُooو َل َما
ت :اَل ،قَا َل :فَهَooلْ ُك ْنتُ ْم تَتَّ ِه ُمونَoهُ بِ ْال َكِ oذ ِ
فَهَلْ يَرْ تَ ُّد أَ َح ٌد ِم ْنهُ ْم َس ْخطَةً لِ ِدينِ ِه بَ ْع َد أَ ْن يَ ْد ُخ َل فِي ِه ؟ قُ ْل ُ
ت :اَل َ ،ونَحْ ُن ِم ْنهُ فِي ُم َّد ٍة اَل نَ ْد ِري َما هُ َو فَا ِع ٌل فِيهَooا ،قَooا َلَ :ولَ ْم تُ ْم ِكنِّي َكلِ َم oةٌ ت :اَل ،قَا َل :فَهَلْ يَ ْغ ِد ُر ؟ قُ ْل ُ قَا َل ؟ قُ ْل ُ
تْ :ال َحoرْ بُ بَ ْينَنَا ان قِتَoالُ ُك ْم إِيَّاهُ ؟ قُ ْل ُ أُ ْد ِخ ُل فِيهَا َش ْيئًا َغ ْي ُر هَ ِذ ِه ْال َكلِ َم ِة ،قَا َل :فَهَلْ قَاتَ ْلتُ ُموهُ ؟ قُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،قَا َل :فَ َكي َ
ْف َك َ
َوبَ ْينَهُ ِس َجا ٌل يَنَا ُل ِمنَّا َونَنَا ُل ِم ْنهُ ،قَا َلَ :ما َذا يَأْ ُم ُر ُك ْم ؟ قُ ْل ُ
ت :يَقُو ُل ا ْعبُ ُدوا هَّللا َ َوحْ َدهُ َواَل تُ ْش ِر ُكوا بِ ِه َشْ oيئًاَ ،وا ْت ُر ُكooوا
ك َع ْن نَ َسoبِ ِه ؟ فََ oذ َكرْ َ
ت ان :قُلْ لَهُ َسأ َ ْلتُ َ اف َوالصِّ لَ ِة ،فَقَا َل لِلتَّرْ ُج َم ِ ق َو ْال َعفَ ِ
صاَل ِة َوالصِّ ْد ِ َما يَقُو ُل آبَا ُؤ ُك ْمَ ،ويَأْ ُم ُرنَا بِال َّ
ت أَ ْن اَل ،
ك ،هَلْ قَا َل أَ َح ٌد ِم ْن ُك ْم هَ َذا ْالقَoْ oو َل ؟ فَ َ oذ َكرْ َ ب قَ ْو ِمهَاَ ،و َسأ َ ْلتُ َ
ث فِي نَ َس ِ ك الرُّ ُس ُل تُ ْب َع ُ
ب ،فَ َك َذلِ َ أَنَّهُ فِي ُك ْم ُذو نَ َس ٍ
ان ِم ْن آبَائِ ِه ِم ْن َملِ ٍك ؟ تَ :ر ُج ٌل يَأْتَ ِسي بِقَ ْو ٍل قِي َل قَ ْبلَهَُ ،و َسأ َ ْلتُ َ
ك ،هَلْ َك َ ان أَ َح ٌد قَا َل هَ َذا ْالقَ ْو َل قَ ْبلَهُ ؟ لَقُ ْل ُ فَقُ ْل ُ
ت :لَ ْو َك َ
ك ،هَلْ ُك ْنتُ ْم تَتَّ ِه ُمونَهُ بِ ْال َك ِذ ِ
ب ك أَبِي ِهَ ،و َسأ َ ْلتُ َ تَ :ر ُج ٌل يَ ْ
طلُبُ ُم ْل َ ان ِم ْن آبَائِ ِه ِم ْن َملِ ٍك ؟ قُ ْل ُ ت أَ ْن اَل ،قُ ْل ُ
ت :فَلَ ْو َك َ فَ َذ َكرْ َ
ب َعلَى هَّللا َِ ،و َسoأ َ ْلتُ َ
ك، اس َويَ ْكِ oذ َ ف أَنَّهُ لَ ْم يَ ُك ْن لِيَ َذ َر ْال َكِ oذ َ
ب َعلَى النَّ ِ ت أَ ْن اَل ،فَقَ ْد أَ ْع ِر ُ
قَ ْب َل أَ ْن يَقُو َل َما قَا َل ؟ فَ َذ َكرْ َ
ون أَ ْم
ك ،أَيَ ِزيُ oد َ
ع الرُّ ُسِ oلَ ،و َسoأ َ ْلتُ َ
ضَ oعفَا َءهُ ُم اتَّبَعُoوهُ َوهُ ْم أَ ْتبَoا ُ
ت أَ َّن ُ اس اتَّبَعُoوهُ أَ ْم ُ
ضَ oعفَا ُؤهُ ْم ؟ فََ oذ َكرْ َ أَ ْشَ oر ُ
اف النَّ ِ
ك ،أَيَرْ تَ ُّد أَ َح ٌد َسْ oخطَةً لِ ِدينِِ oه بَ ْعَ oد أَ ْن يَْ oد ُخ َل
ان َحتَّى يَتِ َّمَ ،و َسأ َ ْلتُ َ
ك أَ ْم ُر اإْل ِ ي َم ِ ت أَنَّهُ ْم يَ ِزي ُد َ
ونَ ،و َك َذلِ َ يَ ْنقُص َ
ُون ؟ فَ َذ َكرْ َ
ك ت أَ ْن اَل َ ،و َكَ oذلِ َ ك ،هَoلْ يَ ْغِ oد ُر ؟ فََ oذ َكرْ َ oوبَ ،و َسoأ َ ْلتُ َ
ين تُ َخالِطُ بَ َشا َشتُهُ ْالقُلَُ o ان ِح َ ك اإْل ِ ي َم ُ ت أَ ْن اَل َ ،و َك َذلِ َ فِي ِه ؟ فَ َذ َكرْ َ
ت أَنَّهُ يَooأْ ُم ُر ُك ْم أَ ْن تَ ْعبُُ oدوا هَّللا َ َواَل تُ ْشِ oر ُكوا بِِ oه َشْ oيئًاَ ،ويَ ْنهَooا ُك ْم َع ْن
ك ،بِ َما يَooأْ ُم ُر ُك ْم ؟ فََ oذ َكرْ َ الرُّ ُس ُل اَل تَ ْغ ِدرَُ ،و َسأ َ ْلتُ َ
ي هَooاتَي ِْنَ ،وقَ ْ oد ض َع قَ َد َم َّ
ك َم ْو ِ ان َما تَقُو ُل َحقًّا فَ َسيَ ْملِ ُ اف ،فَإ ِ ْن َك َ قَ ،و ْال َعفَ ِصاَل ِةَ ،والصِّ ْد ِ انَ ،ويَأْ ُم ُر ُك ْم بِال َّ ِعبَا َد ِة اأْل َ ْوثَ ِ
ت ِع ْن َدهُ لَ َغ َس ْ oل ُ
ت ار ٌج لَ ْم أَ ُك ْن أَظُ ُّن أَنَّهُ ِم ْن ُك ْم ،فَلَ ْو أَنِّي أَ ْعلَ ُم أَنِّي أَ ْخلُصُ إِلَ ْي ِه لَتَ َج َّش ْم ُ
ت لِقَا َءهَُ ،ولَ ْو ُك ْن ُ ت أَ ْعلَ ُم أَنَّهُ َخ ِ
ُك ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم الَّ ِذي بَ َع َ
ث بِه ِدحْ يَةُ إِلَى َع ِظ ِيم بُصْ َرى فَ َدفَ َعهُ إِلَى ِه َر ْق َل ُول هَّللا ِ َ َع ْن قَ َد ِم ِه ،ثُ َّم َد َعا بِ ِكتَا ِ
ب َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 25
صحیح بخاری جلد1
فَقَ َرأَهُ ،فَإ ِ َذا فِي ِه ،بِس ِْم هَّللا ِ الرَّحْ َم ِن الر ِ
َّح ِيمِ ،م ْن ُم َح َّم ٍد َع ْب ِد هَّللا ِ َو َرسُولِ ِه إِلَى ِه َر ْق َل َع ِظ ِيم الرُّ ِ
ومَ ،ساَل ٌم َعلَى َم ِن اتَّبَ َع
ك إِ ْث َم ك هَّللا ُ أَجَْ oر َ
ك َمَّ oرتَي ِْن ،فَoإ ِ ْن تََ oولَّي َ
ْت فَoإ ِ َّن َعلَ ْيَ o ك بِ ِد َعايَِ oة اإْل ِ ْسoاَل ِم أَ ْسoلِ ْم تَ ْسoلَ ْم ي ُْؤتَِ o
ْالهُ َدى ،أَ َّما بَ ْع ُد ،فَإِنِّي أَ ْد ُعو َ
ك بِ ِ oه َش ْ oيئًاَ ،واَل يَتَّ ِخَ oذ ب تَ َعالَ ْوا إِلَى َكلِ َم ٍة َس َوا ٍء بَ ْينَنَا َوبَ ْينَ ُك ْم ،أَ ْن اَل نَ ْعبُ َد إِاَّل هَّللا َ َواَل نُ ْش ِر َ
ِّينَ ،ويَا أَ ْه َل ْال ِكتَا ِ يسي َاأْل َ ِر ِ
ون ،قَا َل أَبُو ُس ْفيَ َ
ان :فَلَ َّما قَا َل َما قَا َل َوفََ ooر َغ ون هَّللا ِ ،فَإ ِ ْن تَ َولَّ ْوا oفَقُولُوا o:ا ْشهَ ُدوا بِأَنَّا ُم ْسلِ ُم َ
ضنَا بَ ْعضًا أَرْ بَابًا ِم ْن ُد ِ
بَ ْع ُ
ين أُ ْخ ِرجْ نَا :لَقَ ْد أَ ِم َر أَ ْم ُر ات َوأُ ْخ ِرجْ نَا ،فَقُ ْل ُ
ت أِل َصْ َحابِي ِح َ ت اأْل َصْ َو ُ ِم ْن قِ َرا َء ِة ْال ِكتَا ِ
بَ ،كثُ َر ِع ْن َدهُ ال َّ
ص َخبُ َوارْ تَفَ َع ِ
ظهَ ُر َحتَّى أَ ْد َخَ oل هَّللا ُ َعلَ َّ
ي اإْل ِ ْس oاَل َمَ ،و َكَ o
oان اب ُْن ت ُموقِنًا أَنَّهُ َسيَ ْ
ك بَنِي اأْل َصْ فَ ِر ،فَ َما ِز ْل ُ
اب ِْن أَبِي َك ْب َشةَ إِنَّهُ يَ َخافُهُ َملِ ُ
ين قَِ oد َم إِيلِيَoا َء أَ ْ
صoبَ َح يَ ْو ًما َخبِ َ
يث الشoأْ ِم ،يُ َح oد ُ
ِّث أَ َّن ِه َر ْقَ oل ِح َ صoا َرى َّ احبُ إِيلِيَا َء َو ِه َر ْق َل ُسقُفًّا َعلَى نَ َ ص ِ ور َ النَّاظُ ِ
ان ِه َر ْقُ oل َحَّ oزا ًء يَ ْنظُُ oر فِي النُّ ُجِ o
oوم ،فَقَooا َل ك ،قَا َل اب ُْن النَّاظُ ِ
ورَ :و َك َ ارقَتِ ِه :قَ ِد ا ْستَ ْن َكرْ نَا هَ ْيئَتَ َ
س ،فَقَا َل بَعْضُ بَطَ ِ النَّ ْف ِ
ان قَ ْد ظَهَ َر ،فَ َم ْن يَ ْختَتِ ُن ِم ْن هَ ِذ ِه اأْل ُ َّم ِة ؟ قَالُوا:
ك ْال ِختَ ِ ت فِي النُّج ِ
ُوم َملِ َ ين نَظَرْ ُ ْت اللَّ ْيلَةَ ِح َ ين َسأَلُوهُ :إِنِّي َرأَي ُ
لَهُ ْم ِح َ
ك ،فَيَ ْقتُلُooواَ :م ْن فِي ِه ْم ِم ْن ْاليَهُooو ِد ؟ فَبَ ْينَ َما هُ ْم َعلَى ك َشأْنُهُ ْم َوا ْكتُبْ إِلَى َم َدايِ ِن ُم ْل ِكَ o ْس يَ ْختَتِ ُن إِاَّل ْاليَهُو ُد ،فَاَل يُ ِه َّمنَّ َ
لَي َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ،فَلَ َّما ْ
اس oتَ ْخبَ َرهُ ول هَّللا ِ َ
َّان ي ُْخبِ ُر َع ْن َخبَ ِر َر ُس ِ oك َغس َ أَ ْم ِر ِه ْم ،أُتِ َي ِه َر ْق ُل بِ َرج ٍُل أَرْ َس َل بِ ِه َملِ ُ
ب ؟ فَقَooا َل :هُ ْمِه َر ْقلُ ،قَا َلْ :اذهَبُوا فَا ْنظُرُوا أَ ُم ْختَتِ ٌن هُ َو أَ ْم اَل ؟ فَنَظَرُوا إِلَ ْي ِه فَ َح َّدثُوهُ أَنَّهُ ُم ْختَتِ ٌنَ ،و َس oأَلَهُ َع ْن ْال َعَ oر ِ
ب لَoهُ بِرُو ِميَoةَ َو َك َ
oان نَ ِظ oي َرهُ فِي اح ٍ
صِ o ب ِه َر ْقُ oل إِلَى َ ك هَِ oذ ِه اأْل ُ َّم ِة قَْ oد ظَهََ oر ،ثُ َّم َكتَ َ
ون ،فَقَا َل ِه َر ْقلُ :هَ َذا َملِ ُ
يَ ْختَتِنُ َ
ي ِه َر ْق َل َعلَى ُخر ِ
ُوج النَّبِ ِّي ق َر ْأ َاحبِ ِه يُ َوافِ ُ
ص ِ ص َحتَّى أَتَاهُ ِكتَابٌ ِم ْن َ ص ،فَلَ ْم يَ ِر ْم ِح ْم َ ْال ِع ْل ِمَ ،و َسا َر ِه َر ْق ُل إِلَى ِح ْم َ
ت ،ثُ َّم ص ،ثُ َّم أَ َمَ oر بِأ َ ْب َوابِهَا فَ ُغلِّقَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَنَّهُ نَبِ ٌّي ،فَooأ َ ِذ َن ِه َر ْقُ oل لِ ُعظَ َمooا ِء الooرُّ ِ
وم فِي َد ْسَ oك َر ٍة لَoهُ بِ ِح ْم َ َ
ْص oةَ ُت ُم ْل ُك ُك ْم فَتُبَايِعُوا oهَ َذا النَّبِ َّ
ي ؟ فَ َح ُ
اص oوا َحي َ ح َوالرُّ ْش ِدَ ،وأَ ْن يَ ْثب َ ْ اطَّلَ َع ،فَقَا َل :يَا َم ْع َش َر الرُّ ِ
وم ،هَلْ لَ ُك ْم فِي الفَاَل ِ
ت ،فَلَ َّما َرأَى ِه َر ْقُ oل نَ ْفَ oرتَهُ ْم َوأَيِ َ
س ِم َن اإْل ِ ي َمِ o
oان ،قَooا َلُ :ر ُّدوهُ ْم َعلَ َّ
ي، ش إِلَى اأْل َ ْب َوا ِ
ب فَ َو َج ُدوهَا قَ ْ oد ُغلِّقَ ْ ُح ُم ِر ْال َوحْ ِ
آخ َر َشأْ ِن
ك ِ ْت ،فَ َس َج ُدوا لَهُ َو َرضُوا َع ْنهُ فَ َك َ
ان َذلِ َ ت َمقَالَتِي آنِفًا أَ ْختَبِ ُر بِهَا ِش َّدتَ ُك ْم َعلَى ِدينِ ُك ْم ،فَقَ ْد َرأَي ُ
َوقَا َل :إِنِّي قُ ْل ُ
انَ ، ويُونُسُ َ ، و َم ْع َم ٌرَ ، عنُّ
الز ْه ِريِّ . صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َِه َر ْق َل"َ ،ر َواهَُ
ہم کو ابوالیمان حکم بن نافع نے حدیث بیان کی ،انہیں اس حooدیث کی شooعیب نے خooبر دی۔ انہooوں نے زہooری سooے یہ
حدیث سنی۔ انہیں عبیدہللا ابن عبدہللا ابن عتبہ بن مسعود نے خبر دی کہ عبدہللا بن عباس سے ابوسooفیان بن حooرب نے
یہ واقعہ بیان کیا کہ ہرقل( شاہ روم)نے ان کے پاس قریش کے قافلے میں ایک آدمی بالنے کooو بھیجooا اور اس وقت
www.islamicurdubooks.com 26
صحیح بخاری جلد1
یہ لوگ تجارت کے لیے ملک شام گئے ہوئے تھے اور یہ وہ زمانہ تھا جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے قریش
اور ابوسفیان سے ایک وقتی عہد کیا ہوا تھا۔ جب ابوسفیان اور دوسرے لوگ ہرقل کے پاس ایلیاء پہنچے جہاں ہرقل
نے دربار طلب کیا تھا۔ اس کے گرد روم کے بڑے بڑے لوگ( علماء وزراء امراء) بیٹھے ہوئے تھے۔ ہرقooل نے ان
کو اور اپنے ترجمان کو بلوایا۔ پھر ان سے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص مدعی رسooالت کooا زیادہ قریبی عزیز
ہے؟ ابوسفیان کہتے ہیں کہ میں بول اٹھا کہ میں اس کا سب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہوں۔( یہ سooن کooر) ہرقooل نے
حکم دیا کہ اس کو( ابوسفیان کو)میرے قریب ال کر بٹھاؤ اور اس کے ساتھیوں کooو اس کی پیٹھ کے پیچھے بٹھooا دو۔
پھر اپنے ترجمان سے کہا کہ ان لوگوں سoے کہہ دو کہ میں ابوسooفیان سooے اس شooخص کے( یعoنی محمooد صooلی ہللا
علیہ وسلم کے) حاالت پوچھتا ہوں۔ اگر یہ مجھ سے کسی بات میں جھooوٹ بooول دے تooو تم اس کooا جھooوٹ ظooاہر کooر
دینا( ،ابوسفیان کا قول ہے کہ) ہللا کی قسooم! اگooر مجھے یہ غooیرت نہ آتی کہ یہ لooوگ مجھ کooو جھٹالئیں گے تooو میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی نسبت ضرور غلط گوئی سے کام لیتا۔ خیر پہلی بات جو ہرقل نے مجھ سے پوچھی وہ یہ
کہ اس شخص کا خاندان تم لوگوں میں کیسا ہے؟ میں نے کہا وہ تو بڑے اونچے عالی نسب والے ہیں۔ کہنے لگا اس
سے پہلے بھی کسی نے تم لوگوں میں ایسoی بoات کہی تھی؟ میں نے کہoا نہیں کہoنے لگoا ،اچھoا اس کے بoڑوں میں
کوئی بادشاہ ہوا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ پھر اس نے کہا ،بڑے لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ہے یا کمooزوروں
نے؟ میں نے کہا نہیں کمزوروں نے۔ پھر کہنے لگا ،اس کے تابعoدار روز بڑھتے جoاتے ہیں یا کoوئی سoاتھی پھoر
بھی جاتooا ہے؟ میں نے کہooا نہیں۔ کہooنے لگooا کہ کیooا اپooنے اس دعooوائے( نبooوت) سooے پہلے کبھی( کسooی بھی موقooع
پر) اس نے جھوٹ بوال ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ اور اب ہماری اس سے( صooلح کی) ایک مقooررہ مoدت ٹھہooری ہoوئی
ہے۔ معلوم نہیں وہ اس میں کیا کرنے واال ہے۔( ابوسفیان کہتے ہیں) میں اس بoات کے سoوا اور کooوئی( جھoوٹ) اس
گفتگو میں شامل نہ کر سکا۔ ہرقل نے کہا کیا تمہاری اس سooے کبھی لooڑائی بھی ہooوتی ہے؟ ہم نے کہooا کہ ہooاں۔ بooوال
پھر تمہاری اور اس کی جنگ کا کیا حال ہوتا ہے؟ میں نے کہooا ،لooڑائی ڈول کی طooرح ہے ،کبھی وہ ہم سے( میooدان
جنگ) جیت لیتے ہیں اور کبھی ہم ان سے جیت لیتے ہیں۔ ہرقل نے پوچھا۔ وہ تمہیں کس بات کooا حکم دیتooا ہے؟ میں
نے کہooا وہ کہتooا ہے کہ صooرف ایک ہللا ہی کی عبooادت کooرو ،اس کooا کسooی کooو شooریک نہ بنooاؤ اور اپooنے بooاپ دادا
کی( شرک کی) باتیں چھوڑ دو اور ہمیں نماز پڑھنے ،سچ بولنے ،پرہیزگاری اور صلہ رحمی کا حکم دیتooا ہے۔( یہ
سب سن کر) پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا کہ ابوسفیان سے کہہ دے کہ میں نے تم سے اس کا نسب پوچھا تو
www.islamicurdubooks.com 27
صحیح بخاری جلد1
تم نے کہا کہ وہ ہم میں عالی نسب ہے اور پیغمبر اپنی قooوم میں عooالی نسooب ہی بھیجے جایا کooرتے ہیں۔ میں نے تم
ٰ
(دعوی نبوت کی) یہ بات تمہارے اندر اس سooے پہلے کسooی اور نے بھی کہی تھی ،تooو تم نے جooواب سے پوچھا کہ
دیا کہ نہیں ،تب میں نے( اپنے دل میں) کہا کہ اگر یہ بات اس سے پہلے کسی نے کہی ہوتی تو میں سooمجھتا کہ اس
شخص نے بھی اسی بات کی تقلید کی ہے جو پہلے کہی جا چکی ہے۔ میں نے تم سے پوچھooا کہ اس کے بooڑوں میں
کوئی بادشاہ بھی گزرا ہے ،تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے( دل میں)کہooا کہ ان کے بزرگooوں میں سooے کooوئی بادشooاہ
ہوا ہو گا تو کہہ دوں گا کہ وہ شخص( اس بہانہ) اپنے آباء و اجداد کی بادشاہت اور ان کا ملک(دوبارہ) حاصل کرنooا
ٰ
دعوی کرنے) سooے پہلے تم نے کبھی چاہتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس بات کے کہنے( یعنی پیغمبری کا
اس کو دروغ گوئی کا الزام لگایا ہے؟ تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے سمجھ لیا کہ جو شخص آدمیوں کے ساتھ دروغ
گوئی سے بچے وہ ہللا کے بارے میں کیسے جھوٹی بات کہہ سooکتا ہے۔ اور میں نے تم سooے پوچھooا کہ بooڑے لooوگ
اس کے پooیرو ہooوتے ہیں یا کمooزور آدمی۔ تم نے کہooا کمooزوروں نے اس کی اتبooاع کی ہے ،تو( دراصooل) یہی لooوگ
پیغمبروں کے متبعین ہوتے ہیں۔ اور میں نے تم سے پوچھoا کہ اس کے سoاتھی بoڑھ رہے ہیں یا کم ہoو رہے ہیں۔ تم
حoتی کہ وہ کامoل ہoو جاتoا ہے اور میں نے تم سoے
ٰ نے کہا کہ وہ بڑھ رہے ہیں اور ایمoان کی کیفیت یہی ہoوتی ہے۔
پوچھا کہ آیا کoوئی شoخص اس کے دین سoے نoاخوش ہoو کoر مرتoد بھی ہoو جاتoا ہے تم نے کہooا نہیں ،تoو ایمooان کی
خاصیت بھی یہی ہے جن کے دلوں میں اس کی مسرت رچ بس جائے وہ اس سooے لوٹooا نہیں کooرتے۔ اور میں نے تم
سے پوچھا کہ آیا وہ کبھی عہد شکنی کرتے ہیں۔ تم نے کہا نہیں ،پیغمبروں کا یہی حال ہوتooا ہے ،وہ عہooد کی خالف
ورزی نہیں کرتے۔ اور میں نے تم سے کہا کہ وہ تم سے کس چoیز کے لoیے کہoتے ہیں۔ تم نے کہoا کہ وہ ہمیں حکم
دیتے ہیں کہ ہللا کی عبادت کرو ،اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور تمہیں بتوں کی پرسooتش سooے روکooتے
ہیں۔ سچ بولنے اور پرہیزگاری کا حکم دیتے ہیں۔ لہٰذا اگooر یہ بooاتیں جooو تم کہہ رہے ہooو سooچ ہیں تooو عنقooریب وہ اس
جگہ کا مالک ہو جائے گا کہ جہاں میرے یہ دونوں پاؤں ہیں۔ مجھے معلooوم تھooا کہ وہ( پیغمooبر) آنے واال ہے۔ مگooر
مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ تمہارے اندر ہو گا۔ اگر میں جانتا کہ اس تک پہنچ سکوں گooا تooو اس سooے ملooنے کے
لیے ہر تکلیف گوارا کرتا۔ اگooر میں اس کے پooاس ہوتooا تooو اس کے پooاؤں دھوتooا۔ ہرقooل نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
ٰ
بصری کے پooاس بھیجooا تھooا اور اس نے وہ وسلم وہ خط منگایا جو آپ نے دحیہ کلبی رضی ہللا عنہ کے ذریعہ حاکم
ہرقل کے پاس بھیج دیا تھا۔ پھر اس کو پڑھا تو اس میں( لکھا تھا) :ہللا کے نام کے ساتھ جو نہooایت مہربooان اور رحم
www.islamicurdubooks.com 28
صحیح بخاری جلد1
واال ہے۔ ہللا کے بندے اور اس کے پیغمبر محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی طرف سooے یہ خooط ہے شooاہ روم کے لooیے۔
اس شخص پر سالم ہو جو ہدایت کی پیروی کرے اس کے بعد میں آپ کے سامنے دعوت اسالم پیش کرتا ہooوں۔ اگooر
آپ اسالم لے آئیں گے تو( دین و دنیا میں) سالمتی نصیب ہو گی۔ ہللا آپ کو دوہرا ثواب دے گooا اور اگooر آپ( مooیری
دعوت سے) روگردانی کریں گے تو آپ کی رعایا کا گناہ بھی آپ ہی پر ہو گا۔ اور اے اہل کتاب! ایک ایسی بات پر
آ جاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے۔ وہ یہ کہ ہم ہللا کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس
کا شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہم میں سے کوئی کسی کو ہللا کے سوا اپنا رب بنائے۔ پھر اگر وہ اہooل کتooاب( اس بooات
سے) منہ پھیر لیں تو( مسooلمانو!) تم ان سoے کہہ دو کہ( تم مooانو یا نہ مooانو) ہم تooو ایک ہللا کے اطooاعت گooزار ہیں۔
ابوسفیان کہتے ہیں :جب ہرقل نے جو کچھ کہنا تھا کہہ دیا اور خط پڑھ کر فارغ ہوا تو اس کے اردگرد بہت شooور و
غوغہ ہوا ،بہت سی آوازیں اٹھیں اور ہمیں باہر نکال دیا گیooا۔ تب میں نے اپooنے سooاتھیوں سoے کہooا کہ ابوکبشooہ کے
بیٹے( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ) کا معاملہ تو بہت بڑھ گیا( دیکھو تو)اس سے بنی اصooفر( روم) کooا بادشooاہ بھی
ڈرتا ہے۔ مجھے اس وقت سے اس بات کا یقین ہو گیا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم عنقooریب غooالب ہooو کooر رہیں
حتی کہ ہللا نے مجھے مسلمان کر دیا۔( راوی کا بیان ہے کہ) ابن ناطور ایلیاء کooا حooاکم ہرقooل کooا مصooاحب اور
گے۔ ٰ
ٰ
نصاری کا الٹ پادری بیoان کرتoا تھoا کہ ہرقoل جب ایلیoاء آیا ،ایک دن صoبح کoو پریشoان اٹھoا تoو اس کے شام کے
درباریوں نے دریافت کیا کہ آج ہم آپ کی حالت بدلی ہوئی پاتے ہیں۔( کیا وجہ ہے؟) ابن ناطور کا بیان ہے کہ ہرقooل
نجومی تھا ،علم نجوم میں وہ پوری مہارت رکھتا تھا۔ اس نے اپنے ہم نشooینوں کooو بتایا کہ میں نے آج رات سooتاروں
پر نظر ڈالی تو دیکھا کہ ختنہ کرنے والوں کا بادشاہ ہمooارے ملooک پooر غooالب آ گیooا ہے۔(بھال) اس زمooانے میں کooون
لوگ ختنہ کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہود کے سooوا کooوئی ختنہ نہیں کرتooا۔ سooو ان کی وجہ سooے پریشooان نہ ہooوں۔
سلطنت کے تمام شہروں میں یہ حکم لکھ بھیجئے کہ وہاں جتنے یہودی ہوں سب قتل کر دئیے جooائیں۔ وہ لooوگ انہی
باتوں میں مشغول تھے کہ ہرقل کے پاس ایک آدمی الیا گیا۔ جسے شاہ غسان نے بھیجا تھا۔ اس نے رسول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم کے حاالت بیان کئے۔ جب ہرقل نے( سارے حاالت) سن لیے تooو کہooا کہ جooا کooر دیکھooو وہ ختنہ کooئے
ہوئے ہے یا نہیں؟ انہوں نے اسے دیکھا تو بتالیا کہ وہ ختنہ کیا ہوا ہے۔ ہرقooل نے جب اس شooخص سooے عooرب کے
بارے میں پوچھا تو اس نے بتالیا کہ وہ ختنہ کرتے ہیں۔ تب ہرقل نے کہا کہ یہ ہی( محمد صلی ہللا علیہ وسooلم ) اس
امت کے بادشاہ ہیں جو پیدا ہو چکے ہیں۔ پھر اس نے اپنے ایک دوسooت کooو رومیہ خooط لکھooا اور وہ بھی علم نجooوم
www.islamicurdubooks.com 29
صحیح بخاری جلد1
میں ہرقل کی طرح ماہر تھا۔ پھر وہاں سے ہرقل حمص چال گیا۔ ابھی حمص سooے نکال نہیں تھooا کہ اس کے دوسooت
کا خط( اس کے جواب میں) آ گیا۔ اس کی رائے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم کے ظہoور کے بoارے میں ہرقoل
کے موافق تھی کہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم( واقعی) پیغمبر ہیں۔ اس کے بعooد ہرقooل نے روم کے بooڑے آدمیooوں کooو
اپنے حمص کے محل میں طلب کیا اور اس کے حکم سے محل کے دروازے بند کر لیے گئے۔ پھر وہ ( اپنے خاص
محل سے) باہر آیا اور کہا اے روم والو! کیا ہدایت اور کامیابی میں کچھ حصہ تمہooارے لooیے بھی ہے؟ اگooر تم اپooنی
سلطنت کی بقا چاہتے ہو تو پھر اس نبی کی بیعت کر لو اور مسلمان ہoو جoاؤ (یہ سoننا تھooا کہ) پھoر وہ لoوگ وحشoی
گدھوں کی طرح دروازوں کی طرف دوڑے( مگر) انہیں بند پایا۔ آخر جب ہرقل نے( اس بات سے) ان کی یہ نفooرت
دیکھی اور ان کے ایمان النے سے مایوس ہو گیا تooو کہooنے لگooا کہ ان لوگooوں کooو مooیرے پooاس الؤ۔( جب وہ دوبooارہ
آئے) تو اس نے کہا میں نے جو بات کہی تھی اس سے تمہاری دینی پختگی کی آزمائش مقصود تھی سو وہ میں نے
دیکھ لی۔ تب( یہ بات سن کر) وہ سب کے سب اس کے سامنے سجدے میں گر پooڑے اور اس سooے خooوش ہooو گooئے۔
باآلخر ہرقل کی آخری حالت یہ ہی رہی۔ ابوعبدہللا کہتے ہیں کہ اس حدیث کو صالح بن کیسان ،یونس اور معمooر نے
بھی زہری سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 30
صحیح بخاری جلد1
كتاب اإليمان
کتاب ایمان کے بیان میں
سالَ ُم َعلَى َخ ْم ٍ
س»: سلَّ َم« :بُنِ َي ِ
اإل ْ اإلي َما ِن َوقَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب ِ -1بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان کہ اسالم کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے
َوهُ َو قَ ْو ٌل َوفِ ْع ٌل َويَ ِزي ُد َويَ ْنقُصُ ،قَا َل هَّللا ُ تَ َعالَى :لِيَْ o
oز َدا ُدوا إِي َمانًا َمَ oع إِي َمooانِ ِه ْم سooورة الفتح آية َ ،4و ِز ْدنَooاهُ ْم هُoدًى
ين ا ْهتَ َد ْوا هُoدًى سooورة مooريم آية َ ،76والَّ ِذ َ
ين ا ْهتََ oد ْوا َزا َدهُ ْم هُoدًى َوآتَooاهُ ْم سورة الكهف آية َ ،13ويَ ِزي ُد هَّللا ُ الَّ ِذ َ
ين آ َمنُoوا إِي َمانًا سoورة المoدثر آية َ ،31وقَ ْولُoهُ :أَيُّ ُك ْم َزا َد ْتoهُ هَِ oذ ِه
تَ ْق َواهُ ْم سورة محمد آية َ ،17وقَ ْولُهَُ :ويَ ْز َدا َد الَّ ِذ َ
إِي َمانًا فَأ َ َّما الَّ ِذ َ
ين آ َمنُوا فَ َزا َد ْتهُ ْم إِي َمانًا سورة التوبة آية َ ،124وقَ ْولُهُ َج َّل ِذ ْك ُرهُ :فَ ْ
اخ َش ْوهُ ْم فَ َزا َدهُ ْم إِي َمانًا سoورة آل
عمران آية َ ،173وقَ ْولُهُ تَ َعالَىَ :و َما َزا َدهُ ْم إِال إِي َمانًا َوتَ ْسلِي ًما سورة األحزاب آية َ ،22و ْالحُبُّ فِي هَّللا ِ َو ْالبُ ْغضُ
ض َو َش َرائِ َع َو ُح ُدودًا َو ُسنَنًا،
ان فَ َرائِ َ ب ُع َم ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز إِلَى َع ِديِّ ب ِْن َع ِديٍّ :إِ َّن لِإْل ِ ي َم ِ فِي هَّللا ِ ِم َن اإْل ِ ي َم ِ
انَ ،و َكتَ َ
ان ،فَoإ ِ ْن أَ ِعشْ فَ َسoأُبَيِّنُهَا لَ ُك ْم َحتَّى تَ ْع َملُooوا بِهَooا،
انَ ،و َم ْن لَ ْم يَ ْستَ ْك ِم ْلهَا لَ ْم يَ ْستَ ْك ِم ِل اإْل ِ ي َم َ
فَ َم ِن ا ْستَ ْك َملَهَا ا ْستَ ْك َم َل اإْل ِ ي َم َ
www.islamicurdubooks.com 31
صحیح بخاری جلد1
گیا۔( سورۃ االحزاب )22 :اور حoدیث میں وارد ہoوا کہ ہللا کی راہ میں محبت رکھنoا اور ہللا ہی کے لoیے کسoی سoے
دشمنی کرنا ایمان میں داخل ہے( رواہ ابooوداؤد عن ابی امooامہ) اور خلیفہ عمooر بن عبooدالعزیز رحمہ ہللا نے عooدی بن
عدی کو لکھا تھا کہ ایمان کے اندر کتنے ہی فرائض اور عقائد ہیں۔ اور حooدود ہیں اور مسooتحب و مسooنون بooاتیں ہیں
جو سب ایمان میں داخل ہیں۔ پس جو ان سب کو پورا کرے اس نے اپنا ایمان پورا کر لیا اور جو پورے طooور پooر ان
کا لحاظ رکھے نہ ان کو پورا کرے اس نے اپنا ایمان پورا نہیں کیoا۔ پس اگooر میں زنoدہ رہoا تoو ان سoب کی تفصooیلی
معلومات تم کو بتالؤں گا تاکہ تم ان پر عمل کرو اور اگر میں مر ہی گیا تو مجھ کو تمہاری صحبت میں زنooدہ رہooنے
کی خواہش بھی نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 32
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر8 :
ضَ oي هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ح ْنظَلَةُ ب ُْن أَبِي ُس ْفيَ َ
انَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةَ ب ِْن َخالِ ٍدَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oرَ ر ِ
سَ ،شهَا َد ِة أَ ْن اَل إِلَooهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن ُم َح َّمدًا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :بُنِ َي اإْل ِ ْساَل ُم َعلَى َخ ْم ٍ
َع ْنهُ َما ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان". ض َص ْو ِم َر َم َ صاَل ِةَ ،وإِيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،و ْال َحجِّ َ ،و َ َرسُو ُل هَّللا َِ ،وإِقَ ِام ال َّ
موسی نے یہ حدیث بیooان کی۔ انہooوں نے کہooا کہ ہمیں اس کی بooابت حنظلہ بن ابی سooفیان نے خooبر
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
دی۔ انہوں نے عکرمہ بن خالد سے روایت کی انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سooے روایت کی کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اسالم کی بنیاد پانچ چooیزوں پooر قooائم کی گooئی ہے۔ اول گooواہی دینooا کہ ہللا کے سooوا
کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور ٰ
زکوۃ ادا کرنا
اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔
www.islamicurdubooks.com 33
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر9 :
ان ب ُْن بِاَل ٍلَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ o
oار، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َعا ِم ٍر ْال َعقَ ِديُّ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سoلَ ْي َم ُ
ضٌ oع َو ِسoتُّ َ
ون oان بِ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اإْل ِ ي َمُ o ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َحَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ صالِ ٍ َع ْن أَبِي َ
ُش ْعبَةًَ ،و ْال َحيَا ُء ُش ْعبَةٌ ِم َن اإْل ِ ي َم ِ
ان".
www.islamicurdubooks.com 34
صحیح بخاری جلد1
ہم سے بیان کیا عبدہللا بن محمد جعفی oنے ،انہوں نے کہا ہم سے بیان کیا ابوعامر عقدی نے ،انہooوں نے کہooا ہم سooے
بیان کیا سلیمان بن بالل نے ،انہوں نے عبدہللا بن دینار سے ،انہوں نے روایت کیا ابوصالح سے ،انہooوں نے نقooل کیooا
ابوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے نقooل فرمایا جنooاب نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ہیں۔ اور حیاء(شرم) بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 35
صحیح بخاری جلد1
سالَ ِم أَ ْف َ
ض ُل: اإل ْ
ي ِ اب أَ ُّ
-5بَ ُ
باب :کون سا اسالم افضل ہے ؟
حدیث نمبر11 :
َحَّ oدثَنَاَ سِ oعي ُد ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍد ْالقُ َر ِشِّ oي ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبِي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو بُooرْ َدةَ ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بُoرْ َدةَ،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَالُوا :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَيُّ اإْل ِ ْس oاَل ِم أَ ْف َ
ض ُ oل ؟ قَooا َلَ " :م ْن َس oلِ َم َع ْن أَبِي بُرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُمو َسىَ ر ِ
ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون ِم ْن لِ َسانِ ِه َويَ ِد ِه".
یحیی بن سعید اموی قریشی نے یہ حدیث سنائی ،انہooوں نے اس حooدیث کooو اپooنے والooد سooے نقooل کیooا،
ٰ ہم کو سعید بن
ابوموسی رضooی ہللا عنہ سooے ،وہ
ٰ انہوں نے ابوبردہ بن عبدہللا بن ابی بردہ سے ،انہوں نے ابی بردہ سے ،انہوں نے
کہتے ہیں کہ لوگوں نے پوچھا یا رسول ہللا! کون سا اسالم افضل ہے؟ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا وہ
جس کے ماننے والے مسلمانوں کی زبان اور ہاتھ سے سارے مسلمان سالمتی میں رہیں۔
www.islamicurdubooks.com 36
صحیح بخاری جلد1
ان: سلَّ َم ِم َن ِ
اإلي َم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
ول َ
س ِاب ُح ُّب ال َّر ُ
-8بَ ُ
باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے محبت رکھنا بھی ایمان میں داخل ہے
حدیث نمبر14 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ، جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةََ ر ِ َ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو ِّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
oون أَ َحبَّ إِلَ ْيِ oه ِم ْن َوالِِ oد ِه
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :فَ َوالَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه ،اَل يُoْ oؤ ِم ُن أَ َحُ oد ُك ْم َحتَّى أَ ُكَ o
أَن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َو َولَ ِد ِه".
ہم سے ابوالیمان نے حدیث بیان کی ،ان کو شعیب نے ،ان کو ابولزناد نے اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضooی ہللا
عنہ سے نقل کی کہبیشک رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،قسoم ہے اس ذات کی جس کے ہooاتھ میں مoیری
www.islamicurdubooks.com 37
صحیح بخاری جلد1
جان ہے۔ تم میں سے کوئی بھی ایماندار نہ ہو گا جب تک میں اس کے والد اور اوالد سے بھی زیادہ اس کooا محبooوب
نہ بن جاؤں۔
حدیث نمبر15 :
www.islamicurdubooks.com 38
صحیح بخاری جلد1
فرمایا تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں یہ پیدا ہو جائیں اس نے ایمان کی مٹھاس کو پا لیا۔ اول یہ کہ ہللا اور اس کا
رسول اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب بن جائیں ،دوسرے یہ کہ وہ کسی انسان سے محض ہللا کی رضا کے
لیے محبت رکھے۔ تیسرے یہ کہ وہ کفر میں واپس لوٹنے کو ایسا بoرا جooانے جیسooا کہ آگ میں ڈالے جoانے کooو بoرا
جانتا ہے۔
ب األَ ْن َ
صا ِر: اب َعالَ َم ِة ِ
اإلي َما ِن ُح ِّ -10بَ ُ
باب :انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے
حدیث نمبر17 :
ْت أَنَ ًسoاَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َجب ٍ
ْoر ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ار".ص ِ اق بُ ْغضُ اأْل َ ْن َارَ ،وآيَةُ النِّفَ ِ ص ِ ان حُبُّ اأْل َ ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :آيَةُ اإْل ِ ي َم ِ
َ
ہم سے اس حدیث کو ابوالولید نے بیان کیا ،ان سے شعبہ نے ،انہیں عبدہللا بن جبیر نے خبر دی ،وہ کہooتے ہیں کہ ہم
نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے اس کooو سooنا ،وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے روایت کooرتے ہیں
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے کینہ رکھنooا نفooاق
کی نشانی ہے۔
اب:
-11بَ ٌ
باب :باب
حدیث نمبر18 :
يس َعائِ ُذ هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، أَ َّنُ عبَooا َدةَ
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو إِ ْد ِر َ
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ان َش ِه َد بَ ْدرًا َوهُ َو أَ َح ُد النُّقَبَا ِء لَ ْيلَةَ ْال َعقَبَ ِة ،أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم، ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،و َك َ
تَ ر ِ
ب َْن الصَّا ِم ِ
صابَةٌ ِم ْن أَصْ َحابِ ِه" :بَoايِعُونِي َعلَى أَ ْن اَل تُ ْشِ oر ُكوا بِاهَّلل ِ َشْ oيئًاَ ،واَل تَ ْسِ oرقُواَ ،واَل تَ ْزنُoواَ ،واَل تَ ْقتُلُoواo قَا َل َو َح ْولَهُ ِع َ
ُوف ،فَ َم ْن َوفَى ِم ْن ُك ْم فَooأَجْ ُرهُ َعلَى
ْصoوا فِي َم ْع oر ٍ أَ ْواَل َد ُك ْمَ ،واَل تَأْتُوا بِبُ ْهتَ ٍ
ان تَ ْفتَرُونَoهُ بَي َْن أَ ْيِ oدي ُك ْم َوأَرْ ُجلِ ُك ْمَ ،واَل تَع ُ
www.islamicurdubooks.com 39
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 40
صحیح بخاری جلد1
نقل کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا وہ وقت قooریب ہے جب مسooلمان کا( سooب سooے) عمooدہ
مال( اس کی بکریاں ہوں گی)۔ جن کے پیچھے وہ پہاڑوں کی چوٹیوں اور برساتی وادیوں میں اپنے دین کooو بچooانے
کے لیے بھاگ جائے گا۔
حدیث نمبر20 :
صلَّى هَّللا ُ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ك يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن هَّللا َ قَ ْ oد َغفَ َ oر لَ َ o
ك ون ،قَالُوا :إِنَّا لَ ْسنَا َكهَ ْيئَتِ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا أَ َم َرهُ ْم ،أَ َم َرهُ ْم ِم َن اأْل َ ْع َم ِ
ال بِ َما ي ُِطيقُ َ
ضبُ فِي َوجْ ِه ِه ،ثُ َّم يَقُولُ :إِ َّن أَ ْتقَا ُك ْم َوأَ ْعلَ َم ُك ْم بِاهَّلل ِ أَنَا".
ف ْال َغ َ ك َو َما تَأ َ َّخ َر ،فَيَ ْغ َ
ضبُ َحتَّى يُ ْع َر َ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ َ
یہ حدیث ہم سے محمooد بن سoالم نے بیooان کی ،وہ کہoتے ہیں کہ انہیں اس کی عبooدہ نے خooبر دی ،وہ ہشooام سooے نقooل
کرتے ہیں ،ہشام عائشہ رضی ہللا عنہا سے وہ فرماتی ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں کooو کسooی کooام کooا
حکم دیتے تو وہ ایسا ہی کام ہوتا جس کے کرنے کی لوگوں میں طooاقت ہooوتی( اس پooر) صooحابہ رضooی ہللا عنہم نے
عرض کیا کہ یا رسول ہللا! ہم لوگ تو آپ جیسے نہیں ہیں( آپ تooو معصooوم ہیں)اور آپ کی ہللا پooاک نے اگلی پچھلی
سب لغزشoیں معoاف فرمoا دی ہیں۔( اس لoیے ہمیں اپoنے سoے کچھ زیادہ عبoادت کoرنے کoا حکم فرمoائیے)( یہ سoن
حتی کہ خفگی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چہرہ مبارک سے ظooاہر ہooونے
کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم ناراض ہوئے ٰ
www.islamicurdubooks.com 41
صحیح بخاری جلد1
لگی۔ پھر فرمایا کہ بیشک میں تم سب سے زیادہ ہللا سے ڈرتا ہوں اور تم سب سooے زیادہ اسooے جانتooا ہooوں۔( پس تم
مجھ سے بڑھ کر عبادت نہیں کر سکتے)۔
ان: اب َمنْ َك ِرهَ أَنْ يَ ُعو َد فِي ا ْل ُك ْف ِر َك َما يَ ْك َرهُ أَنْ يُ ْلقَى فِي النَّا ِر ِم َن ِ
اإلي َم ِ -14بَ ُ
باب :جو آدمی کفر کی طرف واپسی کو آگ میں گرنے کے برابر سمجھے ،تو اس کی یہ روش
بھی ایمان میں داخل ہے
حدیث نمبر21 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ثَاَل ٌ
ث ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
oان هَّللا ُ َو َر ُسoولُهُ أَ َحبَّ إِلَ ْيِ oه ِم َّما ِسَ oواهُ َماَ ،و َم ْن أَ َحبَّ َع ْبoدًا اَل ي ُِحبُّهُ إِاَّل هَّلِل ِ،
انَ ،م ْن َكَ o َم ْن ُك َّن فِي ِه َو َج َد َحاَل َوةَ اإْل ِ ي َم ِ
ار".َو َم ْن يَ ْك َرهُ أَ ْن يَعُو َد فِي ْال ُك ْف ِر بَ ْع َد إِ ْذ أَ ْنقَ َذهُ هَّللا ُ َك َما يَ ْك َرهُ أَ ْن ي ُْلقَى فِي النَّ ِ
اس حدیث کو ہم سoے سoلیمان بن حoرب نے بیoان کیoا ،ان سoے شoعبہ نے ،وہ قتoادہ سoے روایت کoرتے ہیں ،وہ انس
رضی ہللا عنہ سے ،اور وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا،
جس شخص میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پالے گا ،ایک یہ کہ وہ شخص جسے ہللا اور اس کooا رسooول ان
کے ماسوا سے زیادہ عزیز ہوں اور دوسooرے یہ کہ جooو کسooی بنooدے سoے محض ہللا ہی کے لoیے محبت کooرے اور
تیسری بات یہ کہ جسے ہللا نے کفر سے نجات دی ہو ،پھر دوبارہ کفر اختیار کرنے کو وہ ایسooا بooرا سoمجھے جیسooا
آگ میں گر جانے کو برا جانتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 42
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر22 :
ازنِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي َسِ oعي ٍد ْال ُخْ oد ِريِّ َ ر ِ
ضَ oي كَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن يَحْ يَى ْال َم ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :يَْ oد ُخ ُل أَ ْهُ oل ْال َجنَّ ِة ْال َجنَّةََ ،وأَ ْهُ oل النَّ ِ
ار النَّا َر ،ثُ َّم يَقُooو ُل هَّللا ُ تَ َعooالَى: هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
oر ْال َحيَا أَ ِو
اس َ oو ُّدوا ،فَي ُْلقَoْ oو َن فِي نَهَِ o
ُون ِم ْنهَا قَ ِد ْ
ان ،فَي ُْخ َرج َ ان فِي قَ ْلبِ ِه ِم ْثقَا ُل َحبَّ ٍة ِم ْن خَرْ َد ٍل ِم ْن إِي َم ٍأَ ْخ ِرجُوا َم ْن َك َ
صْ oف َرا َء ُم ْلتَ ِويَoةً" ،قَooا َلُ وهَيْبٌ : السoي ِْل ،أَلَ ْم تََ oر أَنَّهَا تَ ْخُ oر ُج َ
ب َّ ُت ْال ِحبَّةُ فِي َجooانِ ِ oون َك َما تَ ْنب ُ
ك فَيَ ْنبُتَُ o ْال َحيَا ِة َش َّ
ك َمالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ْال َحيَا ِةَ ،وقَا َل :خَرْ َد ٍل ِم ْن َخي ٍْر.
یحیی المازنی سooے نقooل کooرتے
ٰ ہم سے اسماعیل نے یہ حدیث بیان کی ،وہ کہتے ہیں ان سے مالک نے ،وہ عمرو بن
ہیں ،وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں اور وہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ اور وہ نبی اکرم صooلی ہللا علیہ وسooلم
سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل ہو جooائیں
گے۔ ہللا پاک فرمائے گا ،جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر(بھی) ایمان ہooو ،اس کooو بھی دوزخ سooے نکooال
لو۔ تب( ایسے لوگ) دوزخ سے نکال لیے جائیں گے اور وہ جل کر کوئلے کی طرح سooیاہ ہooو چکے ہooوں گے۔ پھooر
زندگی کی نہر میں یا بارش کے پانی میں ڈالے جائیں گے۔( یہاں راوی کو شooک ہooو گیooا ہے کہ اوپooر کے راوی نے
کون سا لفظ استعمال کیا) اس وقت وہ دانے کی طرح اگ آئیں گے جس طرح ندی کے کنارے دانے اگ آتے ہیں۔ کیا
تم نے نہیں دیکھooا کہ دانہ زردی مائooل پیچ در پیچ نکلتooا ہے۔ وہیب نے کہooا کہ ہم سooے عمooرو نے« ( حياء» کی
بجائے)« حياة» ، اور« ( خردل من ايمان») کی بجائے« ( خردل من خير») کا لفظ بیان کیا۔
حدیث نمبر23 :
بَ ، ع ْن أَبِي أُ َما َمةَ ب ِْن َسه ِْل،
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
ون
ضَ o صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :بَ ْينَا أَنَا نَooائِ ٌم َرأَي ُ
ْت النَّ َ
اس يُ ْع َر ُ أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
ي ، يَقُولُ :قَا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ي ُع َمُ ooر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب َو َعلَيِْ ooه قَ ِميصٌ ض َعلَ َّ ون َذلَِ oo
كَ ،و ُع ِ
ooر َ يَ ،و َعلَ ْي ِه ْم قُ ُمصٌ ِم ْنهَا َما يَ ْبلُُ ooغ الثُّ ِد َّ
ي َو ِم ْنهَا َما ُد َ َعلَ َّ
ك يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :الد َ
ِّين". ت َذلِ َ يَجُرُّ هُ ،قَالُوا :فَ َما أَ َّو ْل َ
www.islamicurdubooks.com 43
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن عبیدہللا نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے ابراہیم بن سعد نے ،وہ صالح سے روایت کooرتے ہیں ،وہ ابن
شہاب سے ،وہ ابوامامہ بن سہل بن حنیف سے راوی ہیں ،وہ ابooو سooعید خooدری رضooی ہللا عنہ سooے ،وہ کہooتے تھے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک وقت سو رہا تھا ،میں نے خواب میں دیکھا کہ لooوگ مooیرے
سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ کرتے پہنے ہوئے ہیں۔ کسی کا کرتہ سینے تک ہے اور کسی کا اس سے نیچا
ہے۔( پھooر) مooیرے سooامنے عمooر بن الخطooاب الئے گooئے۔ ان( کے بooدن) پر( جooو) کرتooا تھooا۔ اسooے وہ گھسooیٹ رہے
تھے۔( یعنی ان کا کرتہ زمین تک نیچا تھا) صحابہ نے پوچھا کہ یا رسooول ہللا! اس کی کیooا تعبooیر ہے؟ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ(اس سے) دین مراد ہے۔
اب ا ْل َحيَا ُء ِم َن ِ
اإلي َما ِن: -16بَ ُ
باب :شرم و حیاء بھی ایمان سے ہے
حدیث نمبر24 :
بَ ، ع ْنَ سoالِ ِم ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ َّن ك ب ُْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالُِ o
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ار َوهُ َو يَ ِعظُ أَ َخاهُ فِي ْال َحيَا ِء ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ ص ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّر َعلَى َرج ٍُل ِم َن اأْل َ ْن َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :د ْعهُ فَإ ِ َّن ْال َحيَا َء ِم َن اإْل ِ ي َم ِ
ان".
عبدہللا بن یوسف نے ہم سے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ ہمیں مالک بن انس نے ابن شooہاب سooے خooبر دی ،وہ سooالم بن
عبدہللا سے نقل کرتے ہیں ،وہ اپنے باپ( عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما) سے کہ ایک دفعہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم ایک انصاری شخص کے پاس سے گزرے اس حال میں کہ وہ اپنے ایک بھائی سے کہہ رہے تھے کہ تم اتنی
شرم کیوں کرتے ہooو۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اس انصooاری سooے فرمایا کہ اس کooو اس کے حooال پooر رہooنے دو
کیونکہ حیاء بھی ایمان ہی کا ایک حصہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 44
صحیح بخاری جلد1
تعالی کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگر وہ ( کافر ) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں
ٰ باب :ہللا
زکوۃ ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو ( یعنی ان سے جنگ نہ کرو )اور ٰ
حدیث نمبر25 :
ح ْال َح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َمooا َرةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ واقِِ oد ب ِْنَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ْال ُم ْسنَ ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َر ْو ٍ
ت أَ ْن أُقَاتَِ oلصoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل" :أُ ِمooرْ ُ
ِّثَ ،ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، أَن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ ْت أَبِي يُ َحد ُ ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ك اس َحتَّى يَ ْشهَ ُدوا أَ ْن اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن ُم َح َّمدًا َر ُسoو ُل هَّللا َِ ،ويُقِي ُمooواَّ o
الصoاَل ةََ ،وي ُْؤتُooوا ال َّز َكooاةَ ،فَoإ ِ َذا فَ َعلُooوا َذلَِ o النَّ َ
ص ُموا ِمنِّي ِد َما َءهُ ْم َوأَ ْم َوالَهُ ْم ،إِاَّل بِ َح ِّ
ق اإْل ِ ْساَل ِم َو ِح َسابُهُ ْم َعلَى هَّللا ِ". َع َ
اس حدیث کو ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،ان سے ابوروح حرمی oبن عمارہ نے ،ان سooے شooعبہ نے،
وہ واقد بن محمد سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں میں نے یہ حدیث اپنے باپ سے سنی ،وہ ابن عمooر رضooی ہللا
عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،مجھے( ہللا کی طرف سooے) حکم دیا گیooا
ہے کہ لوگوں سے جنگ کروں اس وقت تک کہ وہ اس بات کا اقoرار کoر لیں کہ ہللا کے سoوا کooوئی معبoود نہیں ہے
اور یہ کہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں اور نمooاز ادا کooرنے لگیں اور زکoٰ oوۃ دیں ،جس وقت وہ
یہ کرنے لگیں گے تو مجھ سے اپنے جان و مال کو محفوظ کooر لیں گے ،سooوائے اسooالم کے حooق کے۔( رہooا ان کے
دل کا حال تو) ان کا حساب ہللا کے ذمے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 45
صحیح بخاری جلد1
oالی نے فرمایا
كانوا يعملون» الخ کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ یہاں عمل سے مراد« ال إله إال هللا» کہنا ہے اور ہللا تعٰ o
ہے کہ عمل کرنے والوں کو اسی جیسا عمل کرنا چاہئے۔
حدیث نمبر26 :
سالَ ِم أَ ِو ا ْل َخ ْو ِ
ف ِم َن ا ْلقَ ْت ِل: ست ِ ْ سالَ ُم َعلَى ا ْل َحقِيقَ ِة َو َك َ
ان َعلَى ِ
اال ْ اب إِ َذا لَ ْم يَ ُك ِن ِ
اإل ْ -19بَ ُ
باب :جب حقیقی اسالم پر کوئی نہ ہو بلکہ محض ظاہر طور پر مسلمان بن گیا ہو یا قتل کے
خوف سے تو ( لغوی حیثیت سے اس پر ) مسلمان کا اطالق درست ہے
oان َعلَى ْال َحقِيقَِ oة فَهَُ oو َعلَى قَ ْولِِ oه َجَّ oل
ت األَ ْع َرابُ آ َمنَّا قُلْ لَ ْم تُ ْؤ ِمنُوا َولَ ِك ْن قُولُooوا أَ ْسoلَ ْمنَا .فَoإ ِ َذا َكَ o
لِقَ ْولِ ِه تَ َعالَى :قَالَ ِ
اإل ْسالَ ِم ِدينًا فَلَ ْن يُ ْقبَ َل ِم ْنهُ. ِّين ِع ْن َد هَّللا ِ ِ
اإل ْسالَ ُمَ ،و َم ْن يَ ْبتَ ِغ َغ ْي َر ِ ِذ ْك ُرهُ :إِ َّن الد َ
oالی ہے۔ جب دیہooاتیوں نے کہooا کہ ہم ایمooان لے آئے آپ کہہ دیجیooئے کہ تم ایمooان نہیں الئے
جیسا کہ ارشاد بooاری تعٰ o
بلکہ یہ کہooو کہ ظooاہر طooور پooر مسooلمان ہooو گooئے۔ لیکن اگooر ایمooان حقیقتoا ً حاصooل ہooو تooو وہ ہللا تبooارک وتعٰ o
oالی کے
www.islamicurdubooks.com 46
صحیح بخاری جلد1
ارشoooooاد( بیشoooooک دین ہللا کے نزدیک صoooooرف اسoooooالم ہی ہے) کoooooا مصoooooداق ہے۔ آیات شoooooریفہ میں
لفظ« ايمان» اور« اسالم» ایک ہی معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔
حدیث نمبر27 :
ooريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ ooرنِيَ عooا ِم ُر ب ُْن َسْ ooع ِد ب ِْن أَبِي َوقَّا ٍ
ص، ooان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ ooعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َحَّ ooدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم أَ ْعطَى َر ْهطًا َو َسْ oع ٌد َجooالِسٌ ،فَتََ oر َ
ك َر ُسoو ُل هَّللا ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َع ْنَ س ْع ٍدَ ر ِ
ك َع ْن فُاَل ٍن ،فَ َوهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َراهُ ُم ْؤ ِمنًا ؟ ي ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َر ُس oو َل هَّللا َِ ،ما لَ َ o ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم َر ُجاًل هُ َ oو أَ ْع َجبُهُ ْم إِلَ َّ
َ
ك َع ْن فُاَل ٍن ،فَ َوهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َراهُ تَ :ما لََ o ت لِ َمقَooالَتِي ،فَقُ ْل ُ
ت قَلِياًل ،ثُ َّم َغلَبَنِي َما أَ ْعلَ ُم ِم ْنoهُ فَ ُعْ oد ُفَقَooا َل :أَ ْو ُم ْسoلِ ًما ،فَ َسَ oك ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَooا َل :يَات لِ َمقَالَتِي َو َعا َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ ُم ْؤ ِمنًا ؟ فَقَا َل :أَ ْو ُم ْسلِ ًما ،ثُ َّم َغلَبَنِي َما أَ ْعلَ ُم ِم ْنهُ ،فَ ُع ْد ُ
www.islamicurdubooks.com 47
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر28 :
oرو ، أَ َّن َر ُجاًل بَ ، ع ْن أَبِي ْال َخي ِ
ْoرَ ، ع ْنَ عبِْ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْم ٍ ْثَ ، ع ْن يَ ِزيَ oد ب ِْن أَبِي َحبِي ٍ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ط ِع ُم الطَّ َعooا َمَ ،وتَ ْقَ oرأُ َّ
السoاَل َم َعلَى َم ْن َعَ oر ْف َ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَيُّ اإْل ِ ْسoاَل ِم َخ ْيٌ oر ؟ قَooا َل" :تُ ْ
َسأَل َرسُو َل هَّللا ِ َ
َو َم ْن لَ ْم تَع ِ
ْر ْ
ف".
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،انہoوں نے کہoا ہم سoے لیث نے بیooان کیoا ،انہoوں نے یزید بن ابی حoبیب سoے ،انہoوں نے
ابوالخیر سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو رضی ہللا عنہما سے کہ ایک آدمی نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سooے
پوچھا کون سا اسالم بہتر ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو کھانا کھالئے اور ہر شخص کooو سooالم کooرے
خواہ اس کو تو جانتا ہو یا نہ جانتا ہو۔
ُون ُك ْف ٍر:
شي ِر َو ُك ْف ٍر د َ اب ُك ْف َر ِ
ان ا ْل َع ِ -21بَ ُ
باب :خاوند کی ناشکری کے بیان میں اور ایک کفر کا ( اپنے درجہ میں ) دوسرے کفر سے کم
ہونے کے بیان میں
َع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
اس بارے میں وہ حدیث جسے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 48
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر29 :
س ، قَا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي
ارَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم" :أُ ِر ُ
يت النَّا َر فَoإ ِ َذا أَ ْكثَُ oر أَ ْهلِهَا النِّ َسoا ُء يَ ْكفُoرْ َن ،قِي َل :أَيَ ْكفُoرْ َن بِاهَّلل ِ ،قَoا َل :يَ ْكفُoرْ َن ْال َع ِشoي َر، َ
ك َخ ْيرًا قَ ُّ
ط". تَ :ما َرأَي ُ
ْت ِم ْن َ ك َش ْيئًا ،قَالَ ْ ت إِلَى إِحْ َداهُ َّن ال َّد ْه َر ،ثُ َّم َرأَ ْ
ت ِم ْن َ ان لَ ْو أَحْ َس ْن َ
َويَ ْكفُرْ َن اإْل ِ حْ َس َ
اس حدیث کو ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،وہ امام مالک سے ،وہ زید بن اسلم سے ،وہ عطاء بن یسار سے،
وہ عبدہللا ابن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا مجھے دوزخ
دکھالئی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں جو کفooر کooرتی ہیں۔ کہooا گیooا یا رسooول ہللا! کیooا وہ ہللا کے سooاتھ کفooر
کرتی ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاوند کی ناشکری کooرتی ہیں۔ اور احسooان کی ناشooکری کooرتی ہیں۔
اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رہو۔ پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں
ناگواری کی بات ہو جائے تو فوراً کہہ اٹھے گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھالئی نہیں دیکھی۔
www.islamicurdubooks.com 49
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر30 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الoرَّحْ َم ِن ب ُْن ْال ُمبَooا َر ِكَ ، حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ oدَ ، حَّ oدثَنَا أَيُّوبُ َ ويُooونُسُ َ ، ع ْنْ ال َح َسِ oنَ ، ع ْن اأْل َحْ نَِ o
oف ب ِْن
ص ُر هَ َذا ال َّر ُجَ oل ،قَooا َل :ارْ ِج oعْ، ت :أَ ْن ُ
ص َر هَ َذا ال َّر ُج َل فَلَقِيَنِي أَبُو بَ ْك َرةَ ، فَقَا َل :أَي َْن تُ ِري ُد ؟ قُ ْل ُ ْت أِل َ ْن ُ
س ،قَا َلَ :ذهَب ُ قَ ْي ٍ
ان بِ َس ْ oيفَ ْي ِه َما ،فَ ْالقَاتِ ُ oل َو ْال َم ْقتُooو ُل فِي النَّ ِ
ار، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ" :إِ َذا ْالتَقَى ْال ُم ْسلِ َم ِ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
فَإِنِّي َس ِمع ُ
احبِ ِه".
ص ِان َح ِريصًا َعلَى قَ ْت ِل َ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَ َذا ْالقَاتِلُ ،فَ َما بَا ُل ْال َم ْقتُ ِ
ول ؟ قَا َل :إِنَّهُ َك َ فَقُ ْل ُ
ہم سے بیان کیا عبدالرحمٰ ن بن مبارک نے ،کہا ہم سے بیان کیا حماد بن زید نے ،کہا ہم سے بیان کیا ایوب اور یونس
نے ،انہoوں نے حسoن سoے ،انہoوں نے احنoف بن قیس سoے ،کہoا کہ میں اس شoخص( علی رضoی ہللا عنہ) کی مoدد
کرنے کو چال۔ راستے میں مجھ کو ابوبکرہ ملے۔ پوچھا کہاں جooاتے ہooو؟ میں نے کہooا ،اس شooخص( علی رضooی ہللا
عنہ) کی مدد کرنے کو جاتا ہوں۔ ابوبکرہ نے کہا اپنے گھر کو لوٹ جاؤ۔ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے
سنا ہے آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے جب دو مسلمان اپنی اپنی تلواریں لے کر بھڑ جائیں تو قاتooل اور مقتooول
دونوں دوزخی ہیں۔ میں نے عرض کیا یا رسول ہللا! قاتل تو خیر( ضرور دوزخی ہونا چooاہیے) مقتooول کیooوں؟ فرمایا
وہ بھی اپنے ساتھی کو مار ڈالنے کی حرص رکھتا تھا۔ ( موقع پاتooا تooو وہ اسooے ضooرور قتooل کooر دیتooا دل کے عooزم
صمیم پر وہ دوزخی ہوا)۔
س َّما ُه ُم ا ْل ُم ْؤ ِمنِ َ
ين: ين ا ْقتَتَلُوا فَأ َ ْ
صلِ ُحوا بَ ْينَ ُه َما} فَ َ {وإِنْ طَائِفَتَا ِن ِم َن ا ْل ُم ْؤ ِمنِ َ
ابَ :
22م -بَ ُ
باب :اور اگر ایمان والوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کرا دو
ان کا نام مومن رکھا ہے
حدیث نمبر31 :
يت أَبَا َذرٍّ بِال َّربََ oذ ِة
ُور ، قَoا َل :لَقِ ُ بَ ، ع ْنْ ال َمعْ oر ِ اصٍ oل اأْل َحَْ oد ِ
ب ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ و ِ ان ب ُْن َحرْ ٍَح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ص oلَّى هَّللا ُ ْت َر ُجاًل فَ َعيَّرْ تُ oهُ بِأ ُ ِّم ِه ،فَقَooا َل لِي النَّبِ ُّي َ َو َعلَ ْي ِه ُحلَّةٌ َو َعلَى ُغاَل ِم ِه ُحلَّةٌ ،فَ َسأ َ ْلتُهُ َع ْن َذلِ َ
ك ،فَقَا َل :إِنِّي َس oابَب ُ
www.islamicurdubooks.com 50
صحیح بخاری جلد1
ُون ظُ ْل ٍم:
اب ظُ ْل ٌم د َ
-23بَ ُ
ادنی ہیں
باب :بعض ظلم بعض سے ٰ
حدیث نمبر32 :
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ . ح قَا َل :و َح َّدثَنِي بِ ْشُ oر ب ُْن َخالٍِ oد أَبُو ُم َح َّم ٍد ْال َع ْسَ oك ِريُّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد،
ين آ َمنُooوا َولَ ْم يَ ْلبِ ُس oوا انَ ، ع ْن إِ ْبَ oرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم oةََ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َل" :لَ َّما نَ َ oزلَ ْ
ت الَّ ِذ َ َع ْن ُش ْ oعبَةََ ، ع ْنُ س oلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَيُّنَا لَ ْم يَ ْ
ظلِ ْم ؟ فَooأ َ ْن َز َل هَّللا ُ َعَّ oز إِي َمانَهُ ْم بِظُ ْل ٍم سورة األنعام آية ،82قَا َل أَصْ َحابُ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ك لَظُ ْل ٌم َع ِظي ٌم سورة لقمان آية ."13
َو َج َّل إِ َّن ال ِّشرْ َ
ہمارے سامنے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا( دوسooری سooند) اور امooام بخooاری رحمہ
ہللا نے کہا کہ ہم سے( اسی حدیث کو) بشر نے بیان کیا ،ان سooے محمooد نے ،ان سooے شooعبہ نے ،انہooوں نے سooلیمان
سے ،انہوں نے علقمہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے جب سooورۃ االنعooام کی یہ آیت اتooری جooو
www.islamicurdubooks.com 51
صحیح بخاری جلد1
لوگ ایمان الئے اور انہوں نے اپنے ایمان میں گناہوں کی آمیزش نہیں کی تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اصooحاب
نے کہا یا رسول ہللا! یہ تو بہت ہی مشoکل ہے۔ ہم میں کoون ایسoا ہے جس نے گنoاہ نہیں کیoا۔ تب ہللا پoاک نے سoورۃ
لقمان کی یہ آیت اتاری« إن الشرك لظلم عظيم» کہ بیشک شرک بڑا ظلم ہے۔
حدیث نمبر34 :
قَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
شَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُمَّ oرةََ ، ع ْنَ م ْس oرُو ٍ صةُ ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَا قَبِي َ
صoلَةٌ ت فِي ِه َخ ْ oان ُمنَافِقًا َخالِ ً
صoاَ ،و َم ْن َكooانَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَرْ بَ ٌع َم ْن ُك َّن فِي ِه َكَ o ب ِْن َع ْم ٍرو ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
بَ ،وإِ َذا َعاهََ oد َغَ oد َرَ ،وإِ َذا َخ َ
اصَ oم ث َكَ oذ َ
انَ ،وإِ َذا َح َّد َ
اؤتُ ِم َن َخ َ ت فِي ِه خَصْ لَةٌ ِم َن النِّفَ ِ
اق َحتَّى يَ َد َعهَا إِ َذاْ ، ِم ْنه َُّن َكانَ ْ
ش. فَ َج َر" ،تَابَ َعهُُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
www.islamicurdubooks.com 52
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے سفیان نے ،وہ اعمش بن عبیدہللا بن مرہ سooے نقooل کooرتے ہیں،
وہ مسروق سے ،وہ عبدہللا بن عمر رضooی ہللا عنہمooا سoے روایت کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ چار عادتیں جس کسی میں ہوں تو وہ خالص منافق ہے اور جس کسی میں ان چاروں میں سے ایک عooادت
ہooو تooو وہ( بھی) نفooاق ہی ہے ،جب تooک اسooے نہ چھooوڑ دے۔( وہ یہ ہیں) جب اسooے امین بنایا جooائے تو( امooانت
میں) خیانت کرے اور بات کرتے وقت جھوٹ بولے اور جب( کسی سooے) عہooد کooرے تooو اسooے پooورا نہ کooرے اور
جب( کسی سے) لڑے تو گالیوں پر اتر آئے۔ اس حدیث کو شعبہ نے( بھی) سooفیان کے سooاتھ اعمش سoے روایت کیooا
ہے۔
اب ا ْل ِج َها ُد ِم َن ِ
اإلي َما ِن: -26بَ ُ
باب :جہاد بھی جزو ایمان ہے
www.islamicurdubooks.com 53
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر36 :
oرو ب ِْن احِ oد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ع َمooا َرةُ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو ُزرْ َع oةَ ب ُْن َع ْمِ o ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
َح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن َح ْف ٍ
ب هَّللا ُ لِ َم ْن َخَ oر َج فِي َسoبِيلِ ِه اَل ْت أَبَا هُ َر ْيَ oرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل" :ا ْنتََ oد َ oر ،قَooا َلَ :سِ oمع ُ َج ِريٍ o
ق بِ ُر ُسلِي ،أَ ْن أُرْ ِج َع oهُ بِ َما نَoا َل ِم ْن أَجٍْ oر أَ ْو َغنِي َمٍ oة أَ ْو أُ ْد ِخلَoهُ ْال َجنَّةََ ،ولَ ْoواَل أَ ْن أَ ُشَّ o
ق ان بِي َوتَصْ ِدي ٌ ي ُْخ ِر ُجهُ إِاَّل إِي َم ٌ
يل هَّللا ِ ،ثُ َّم أُحْ يَا ،ثُ َّم أُ ْقتَلُ ،ثُ َّم أُحْ يَا ،ثُ َّم أُ ْقتَلُ".
ت أَنِّي أُ ْقتَ ُل فِي َسبِ ِ
ف َس ِريَّ ٍةَ ،ولَ َو ِد ْد ُ َعلَى أُ َّمتِي َما قَ َع ْد ُ
ت َخ ْل َ
ہم سے حرمی oبن حفص نے بیان کیا ،ان سooے عبدالواحooد نے ،ان سooے عمooارہ نے ،ان سooے ابooوزرعہ بن عمooرو بن
جریر نے ،وہ کہتے ہیں میں نے ابوہریرہ سے سنا ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقooل کooرتے ہیں آپ صooلی
oالی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جooو شooخص ہللا کی راہ میں(جہooاد کے لoیے) نکال ،ہللا اس کooا ضooامن ہooو گیooا۔( ہللا تعٰ o
فرماتooا ہے) اس کooو مooیری ذات پooر یقین اور مooیرے پیغمooبروں کی تصooدیق نے( اس سرفروشooی کے لooیے گھooر
سے) نکاال ہے۔( میں اس بات کا ضامن ہوں) کہ یا تو اس کو واپس کر دوں ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ ،یا(شہید
ہونے کے بعد) جنت میں داخل کر دوں( رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا) اور اگooر میں اپooنی امت پر( اس
کام کو) دشوار نہ سمجھتا تو لشکر کا ساتھ نہ چھوڑتا اور میری خواہش ہے کہ ہللا کی راہ میں مارا جاؤں ،پھر زندہ
کیا جاؤں ،پھر مارا جاؤں ،پھر زندہ کیا جاؤں ،پھر مارا جاؤں۔
ان:
اإلي َم ِ
ان ِم َن ِ
ض َ اب تَطَ ُّو ُ
ع قِيَ ِام َر َم َ -27بَ ُ
باب :رمضان شریف کی راتوں میں نفلی قیام کرنا بھی ایمان ہی میں سے ہے
حدیث نمبر37 :
بَ ، ع ْنُ ح َم ْي ِد ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَن َر ُس oو َل َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان إِي َمانًا َواحْ تِ َسابًا ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ض َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن قَا َم َر َم َ
هَّللا ِ َ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ oہللا نے بیان کیا ،انہوں نے ابن شہاب سے
نقل کیا ،انہوں نے حمید بن عبooدالرحمٰ ن سooے ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سoے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا جو کوئی رمضان میں( راتوں کو)ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے عبادت کرے اس کے اگلے گنooاہ
بخش دئیے جاتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 54
صحیح بخاری جلد1
ان:
سابًا ِم َن ا ِإلي َم ِ
احتِ َ
ان ْ
ض َ
ص ْو ُم َر َم َ
اب َ
-28بَ ُ
باب :خالص نیت کے ساتھ رمضان کے روزے رکھنا ایمان کا جزو ہیں
حدیث نمبر38 :
ضoي ٍْل ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ oعي ٍدَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َسoاَل ٍم ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ان إِي َمانًا َواحْ تِ َسابًا ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ض َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َ
صا َم َر َم َ هُ َر ْي َرةَ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
oیی بن
ہم نے ابن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن فضیل نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہم سooے یحٰ o
سooعید نے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابوسooلمہ سooے روایت کی ،وہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے نقooل کooرتے ہیں کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جس نے رمضooان کے روزے ایمooان اور خooالص نیت کے سooاتھ رکھے اس کے
پچھلے گناہ بخش دیئے گئے۔
س ٌر:
اب الدِّينُ يُ ْ
-29بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ دین آسان ہے
ِّين إِلَى هَّللا ِ ْال َحنِيفِيَّةُ ال َّس ْم َحةُ».
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم« :أَ َحبُّ الد ِ
َوقَ ْو ُل النَّبِ ِّي َ
جیسا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ہللا کو سب سے زیادہ وہ دین پسooند ہے جooو سooیدھا اور سooچا
ہو۔( اور یقینا ً وہ دین اسالم ہے سچ ہے« إن الدين عند هللا اإلسالم»)۔
www.islamicurdubooks.com 55
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر39 :
اريِّ َ ، ع ْنَ س ِ oعي ِد ب ِْن أَبِي َس ِ oعي ٍد
ْن ب ِْن ُم َح َّم ٍد ْال ِغفَ ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّساَل ِم ب ُْن ُمطَه ٍَّر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْنَ مع ِ
ِّين أَ َح ٌد إِاَّل َغلَبَهُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن الد َ
ِّين يُ ْسرٌَ ،ولَ ْن يُ َشا َّد الد َ ْال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
اربُوا َوأَب ِْشرُوا َوا ْستَ ِعينُوا oبِ ْال َغ ْد َو ِة َوالر َّْو َح ِة َو َش ْي ٍء ِم َن ال ُّد ْل َج ِة".
فَ َس ِّد ُدوا َوقَ ِ
ہم سے عبدالسالم بن مطہر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کooو عمooر بن علی نے معن بن محمooد غفooاری سooے خooبر
دی ،وہ سعید بن ابوسعید مقبری سے ،وہ ابوہریرہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بیشooک دین آسooان
ہے اور جو شخص دین میں سختی اختیار کرے گا تو دین اس پر غالب آ جائے گا( اور اس کی سختی نہ چooل سooکے
گی) پس( اس لooیے) اپooنے عمooل میں پختگی اختیooار کooرو۔ اور جہooاں تooک ممکن ہooو میooانہ روی برتooو اور خooوش ہooو
جاؤ( کہ اس طرز عمل سے تم کو دارین کے فوائد حاصoل ہoوں گے) اور صoبح اور دوپہooر اور شooام اور کسooی قoدر
رات میں(عبادت سے) مدد حاصل کرو۔( نماز پنج وقتہ بھی مراد ہو سکتی ہے کہ پابندی سے ادا کرو۔)
صالَةُ ِم َن ِ
اإلي َما ِن: اب ال َّ
-30بَ ُ
باب :نماز ایمان کا جزو ہے
صالَتَ ُك ْم ِع ْن َد ْالبَ ْي ِ
ت. ان هَّللا ُ لِي ِ
ُضي َع إِي َمانَ ُك ْم يَ ْعنِي َ َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :و َما َك َ
تعالی نے فرمایا ہے کہ ہللا تمہارے ایمان کو ضائع کرنے واال نہیں۔ یعنی تمہooاری وہ نمooازیں جooو تم نے بیت
ٰ اور ہللا
المقدس کی طرف منہ کر کے پڑھی ہیں ،قبول ہیں۔
حدیث نمبر40 :
www.islamicurdubooks.com 56
صحیح بخاری جلد1
سالَ ِم ا ْل َم ْر ِء:
س ِن إِ ْ
اب ُح ْ
-31بَ ُ
باب :آدمی کے اسالم کی خوبی ( کے درجات کیا ہیں )
www.islamicurdubooks.com 57
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر41 :
حدیث نمبر42 :
اق ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ oرَ ، ع ْن هَ َّمامَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل: ق ب ُْن َم ْنص ٍ
ُور ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الَّ oر َّز ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أَحْ َس َن أَ َح ُد ُك ْم إِ ْسoاَل َمهُ ،فَ ُكooلُّ َح َسoنَ ٍة يَ ْع َملُهَا تُ ْكتَبُ لَoهُ بِ َع ْشِ oر أَ ْمثَالِهَا إِلَى
قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْفَ ،و ُكلُّ َسيِّئَ ٍة يَ ْع َملُهَا تُ ْكتَبُ لَهُ بِ ِم ْثلِهَا".
ضع ٍ َسب ِْع ِمائَ ِة ِ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیooان کیooا ،ان سoے عبooدالرزاق نے ،انہیں معمooر نے ہمooام سooے خooبر دی ،وہ ابooوہریرہ
رضی ہللا عنہ سے نقل کoرتے ہیں کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ تم میں سoے کooوئی شoخص جب
اپنے اسالم کو عمدہ بنا لے( یعنی نفاق اور ریا سے پاک کر لے) تو ہر نیک کام جو وہ کرتا ہے اس کے عوض دس
سے لے کر سات سو گنا تک نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ہر برا کام جو کرتا ہے تو وہ اتنا ہی لکھا جاتا ہے( جتنooا کہ
اس نے کیا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 58
صحیح بخاری جلد1
ان َونُ ْق َ
صانِ ِه: اإلي َم ِ
اب ِزيَا َد ِة ِ
-33بَ ُ
باب :ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں
ين آ َمنُoوا إِي َمانًا َوقَoا َلْ :اليَ ْoو َم أَ ْك َم ْل ُ
ت لَ ُك ْم ِدينَ ُك ْم فَoإ ِ َذا تََ oر َ
ك َشْ oيئًا ِم َن oز َدا َد الَّ ِذ َ
َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعoالَىَ :و ِز ْدنَoاهُ ْم هُoدًىَ ،ويَ ْ
ْال َك َم ِ
ال فَهُ َو نَاقِصٌ .
تعالی کے اس قول کی( تفسیر) کا بیان اور ہم نے انہیں ہooدایت میں زیادتی دی اور دوسooری آیت کی تفسooیر
ٰ اور ہللا
میں کہ اور اہل ایمooان کooا ایمooان زیادہ ہooو جooائے پھooر یہ بھی فرمایا آج کے دن میں نے تمہooارا دین مکمooل کooر دیا
کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 59
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر44 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل: َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ار َم ْن قَooا َل اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا ُ ار َم ْن قَا َل اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن َش ِعي َر ٍة ِم ْن َخ ْيٍ o
oرَ ،ويَ ْخُ oر ُج ِم َن النَّ ِ "يَ ْخ ُر ُج ِم َن النَّ ِ
ار َم ْن قَا َل اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن َذ َّر ٍة ِم ْن َخي ٍْر" ،قَا َل أَبُو َعبِْ ooد
َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن بُ َّر ٍة ِم ْن َخي ٍْرَ ،ويَ ْخ ُر ُج ِم َن النَّ ِ
ان ِم ْن َخي ٍْر. انَ : ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ح َّدثَنَا أَنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ ،م ْن إِي َم ٍ
ان َم َك َ هَّللا ِ :قَالَأَبَ ُ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے ہشام نے ،ان سے قتادہ نے انس کے واسطے سے نقل کیا ،وہ رسول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے« ال إله إال هللا» کہہ
لیا اور اس کے دل میں جو برابر بھی(ایمان) ہے تو وہ( ایک نہ ایک دن) دوزخ سooے ضooرور نکلے گooا اور دوزخ
سے وہ شخص( بھی) ضرور نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں گیہooوں کے دانہ برابooر خooیر ہے اور
دوزخ سے وہ( بھی) نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں اک ذرہ برابooر بھی خooیر ہے۔ ابوعبooدہللا( امooام
بخoooاری رحمہ ہللا) فرمoooاتے ہیں کہ ابoooان نے بoooروایت قتoooادہ بواسoooطہ انس رضoooی ہللا عنہ رسoooول صoooلی ہللا علیہ
وسلم سے« خير» کی جگہ« ايمان» کا لفظ نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر45 :
ق ب ِْن ْس ، أَ ْخبَ َرنَا قَيْسُ ب ُْن ُم ْس oلِ ٍمَ ، ع ْن طَِ o
oار ِ oو ٍنَ ، حَّ oدثَنَا أَبُو ْال ُع َمي َِّاحَ ، س ِم َعَ ج ْعفَ َ oر ب َْن َعْ o
صب ِ َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن ال َّ
ين ،آيَoةٌ فِي ِكتَooابِ ُك ْم تَ ْق َر ُءونَهَا لَoْ oو ب" ، أَ َّن َر ُجاًل ِم ْن ْاليَهُو ِد ،قَا َل لَهُ :يَا أَ ِمooي َر ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ بَ ، ع ْنُ ع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِِشهَا ٍ
ت لَ ُك ْم ِدينَ ُك ْم َوأَ ْت َم ْم ُ
ت َعلَ ْي ُك ْم ك ْاليَoْ oو َم ِعيدًا ،قَooا َل :أَيُّ آيٍَ oة ؟ قَooا َلْ :اليَoْ oو َم أَ ْك َم ْل ُ
ت اَل تَّ َخ ْذنَا َذلَِ o
َعلَ ْينَا َم ْع َش َر ْاليَهُو ِد نَ َزلَ ْ
ت فِي ِه ك ْاليَoْ oو َم َو ْال َم َكَ o
oان الَّ ِذي نََ oزلَ ْ اإلسْال َم ِدينًا سورة المائدة آية ،3قَا َل ُع َمرُ :قَ ْد َع َر ْفنَا َذلِ َ
يت لَ ُك ُم ِ
ض ُنِ ْع َمتِي َو َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو قَائِ ٌم بِ َع َرفَةَ يَ ْو َم ُج ُم َع ٍة".
َعلَى النَّبِ ِّي َ
ہم سے اس حدیث کو حسن بن صباح نے بیان کیا ،انہوں نے جعفر oبن عون سے سنا ،وہ ابوالعمیس سے بیooان کooرتے
ہیں ،انہیں قیس بن مسooلم نے طooارق بن شooہاب کے واسooطے سooے خooبر دی۔ وہ عمooر بن خطooاب رضooی ہللا عنہ سoے
روایت کooرتے ہیں کہ ایک یہoودی نے ان سoے کہoا کہ اے امیرالمؤمooنین! تمہooاری کتooاب( قooرآن) میں ایک آیت ہے
www.islamicurdubooks.com 60
صحیح بخاری جلد1
جسے تم پڑھتے ہو۔ اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوتی تooو ہم اس( کے نooزول کے) دن کooو یوم عیooد بنooا لیooتے۔ آپ نے
پوچھا وہ کون سی آیت ہے؟ اس نے جواب دیا( سورۃ المائدہ کی یہ آیت کہ) آج میں نے تمہارے دین کooو مکمooل کooر
دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی اور تمہارے لیے دین اسالم پسooند کیا عمooر رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ہم اس
دن اور اس مقام کو( خوب) جانتے ہیں جب یہ آیت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پر نازل ہوئی( اس وقت) آپ صooلی
ہللا علیہ وسلمعرفات میں جمعہ کے دن کھڑے ہوئے تھے۔
حدیث نمبر46 :
سَ ، ع ْن َع ِّمه أَبِي ُسهَي ِْل ب ِْن َمالِ ٍكَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ َس ِم َع طَ ْل َحةَ ب َْن ُعبَ ْي ِ oد ك ب ُْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ُ
ْ
ص ْوتِ ِه َواَل يُ ْفقَooهُ س يُ ْس َم ُع َد ِويُّ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن أَ ْه ِل نَجْ ٍد ثَائِ َر الرَّأ ِ
ُول هَّللا ِ َ
هَّللا ِ ، يَقُولَُ :جا َء َر ُج ٌل إِلَى َرس ِ
ت فِي ْاليَoْ oو ِم ص oلَ َوا ٍ َما يَقُو ُل َحتَّى َدنَا ،فَإ ِ َذا هُ َو يَسْأ َ ُل َع ِن اإْل ِ ْساَل ِم ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :خ ْمسُ َ
ان،
ضَ o صoيَا ُم َر َم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ :و ِ ي َغ ْي ُرهَا ؟ قَا َل :اَل إِاَّل أَ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َواللَّ ْيلَ ِة ،فَقَا َل :هَلْ َعلَ َّ
ي َغ ْي ُرهُ ؟ قَا َل :اَل إِاَّل أَ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َلَ :و َذ َك َر لَهُ َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ال َّز َكooاةَ ،قَooا َل :هَooلْ قَا َل :هَلْ َعلَ َّ
ي َغ ْي ُرهَا ؟ قَا َل :اَل إِاَّل أَ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َل :فَأ َ ْدبَ َر ال َّر ُج ُل َوهُ َو يَقُولَُ :وهَّللا ِ اَل أَ ِزي ُد َعلَى هَ َذا َواَل أَ ْنقُصُ ،قَا َل َرسُو ُل َعلَ َّ
ق". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :أَ ْفلَ َح إِ ْن َ
ص َد َ هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 61
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے چچا ابوسہیل بن مالooک
سے ،انہوں نے اپنے باپ(مالک بن ابی عامر) سے ،انہوں نے طلحہ بن عبیدہللا سے وہ کہتے تھے نجooد والooوں میں
ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آیا ،سر پریشان یعنی بال بکھرے ہوئے تھے ،ہم اس کی آواز کی
بھنبھناہٹ سنتے تھے اور ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ یہooاں تooک کہ وہ نزدیک آن پہنچooا ،جب
معلوم ہوا کہ وہ اسالم کے بارے میں پوچھ رہا ہے۔ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ اسooالم دن رات میں
پانچ نمازیں پڑھنا ہے ،اس نے کہooا بس اس کے سooوا تooو اور کooوئی نمooاز مجھ پooر نہیں۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا نہیں مگر تو نفل پڑھے( تو اور بات ہے) نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا اور رمضooان کے روزے
رکھنا۔ اس نے کہا اور تو کوئی روزہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگooر تooو نفooل روزے
رکھے( تو اور بات ہے) طلحہ نے کہا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے ٰ
زکوۃ کا بیان کیا۔ وہ کہنے لگا
کہ بس اور کوئی صدقہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ تooو نفooل صooدقہ دے( تooو
اور بات ہے) راوی نے کہا پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چال۔ یوں کہتا جاتا تھا ،قسooم ہللا کی میں نہ اس سooے بڑھاؤں
گا نہ گھٹاؤں گا ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر یہ سچا ہے تو اپنی مراد کو پہنچ گیا۔
ع ا ْل َجنَائِ ِز ِم َن ِ
اإلي َما ِن: اب اتِّبَا ُ
-35بَ ُ
باب :جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے
حدیث نمبر47 :
فَ ، ع ْنْ ال َح َسِ oنَ ، و ُم َح َّم ٍد، َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َعلِ ٍّي ْال َم ْن ُجooوفِ ُّي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ر ْو ٌح ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عْ o
oو ٌ
َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَoا َلَ " :م ِن اتَّبََ oع َجنَoا َزةَ ُم ْسoلِ ٍم إِي َمانًا َواحْ تِ َسoابًا َو َك َ
oان َم َع oهُ
اط ِم ْثُ oل أُ ُحٍ oدَ ،و َم ْن َ
صoلَّى َعلَ ْيهَا ثُ َّم صلَّى َعلَ ْيهَا َويَ ْف ُر َغ ِم ْن َد ْفنِهَا ،فَإِنَّه يَرْ ِج ُع ِم َن اأْل َجْ ِر بِقِي َراطَي ِْن ُكلُّ قِooي َر ٍَحتَّى يُ َ
فَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن أَبِي oو ٌ oان ْال ُمَ oؤ ِّذ ُن ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عْ o
اط" ،تَابَ َع oهُُ ع ْث َمُ o
َر َجَ oع قَ ْبَ oل أَ ْن تُْ oدفَ َن ،فَإِنَّهُ يَرْ ِجُ oع بِقِooي َر ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَحْ َوهُ.
هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے احمد بن عبدہللا بن علی منجونی نے بیان کیا ،کہا ہم سے روح نے بیان کیا ،کہoا ہم سoے عoوف نے بیoان کیoا،
انہوں نے حسن بصری اور محمد بن سیرین سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 62
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا ،جو کوئی ایمان رکھ کر اور ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نمooاز
اور دفن سے فراغت ہونے تک اس کے ساتھ رہے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر لooوٹے گooا ہooر قoیراط اتنooا بooڑا ہooو گooا
جیسے احد کا پہاڑ ،اور جو شخص جنازے پر نماز پڑھ کر دفن سے پہلے لوٹ جائے تooو وہ ایک قooیراط ثooواب لے
کر لوٹے گا۔ روح کے ساتھ اس حدیث کو عثمان مؤذن نے بھی روایت کیا ہے۔ کہا ہم سے عوف نے بیان کیا ،انہوں
نے محمد بن سیرین سے سنا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
اگلی روایت کی طرح۔
ق َعلَى نَ ْف ِس ِهَ ،ما ِم ْنهُ ْم أَ َح ٌد يَقُooو ُل إِنَّهُ َعلَى إِي َمِ o
oان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُكلُّهُ ْم يَ َخ ُ
اف النِّفَا َ ين ِم ْن أَصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ ثَاَل ثِ َ
ار َعلَى قَ ،و َما يُحَْ oذ ُر ِم َن اإْل ِ ْ
صَ oر ِ oؤ ِم ٌن َواَل أَ ِمنَoهُ إِاَّل ُمنَooافِ ٌ
ِجب ِْري َلَ ،و ِمي َكائِي َلَ ،ويُoْ oذ َك ُر َع ْن ْال َح َسِ oن َما َخافَoهُ إِاَّل ُم ْ
oون سooورة آل عمooران آية ُصرُّ وا َعلَى َما فَ َعلُooوا َوهُ ْم يَ ْعلَ ُمَ o اق َو ْال ِعصْ يَ ِ
ان ِم ْن َغي ِْر تَ ْوبَ ٍة ،لِقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :ولَ ْم ي ِ النِّفَ ِ
.135
اور ابooراہیم تیمی( واعooظ) نے کہooا میں نے اپooنے گفتooار اور کooردار کooو جب مالیا ،تoو مجھ کooو ڈر ہoوا کہ کہیں میں
شریعت کے جھٹالنے والے(کافروں) سoے نہ ہoو جooاؤں اور ابن ابی ملیکہ نے کہoا کہ میں نoبی اکoرم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے تیس صحابہ سے مال ،ان میں سے ہر ایک کو اپنے اوپر نفاق کا ڈر لگooا ہooوا تھooا ،ان میں کooوئی یوں نہیں
کہتا تھا کہ میرا ایمان جبرائیل و میکائیل کے ایمان جیسا ہے اور حسن بصری سے منقول ہے ،نفooاق سooے وہی ڈرتooا
ہے جو ایماندار ہوتا ہے اور اس سے نڈر وہی ہوتoا ہے جoو منoافق ہے۔ اس بoاب میں آپس کی لoڑائی اور گنoاہوں پoر
اڑے رہنے اور توبہ نہ کرنے سے بھی ڈرایا گیا ہے۔ کیونکہ ہللا پooاک نے سooورۃ آل عمooران میں فرمایا :اور اپooنے
برے کاموں پر جان بوجھ کر وہ اڑا نہیں کرتے ۔
www.islamicurdubooks.com 63
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر48 :
oلَ ع ِن ْال ُمرْ ِجئَِ oة ،فَقَooا َلَ ،حَّ oدثَنِيَ ع ْبُ oد
ت أَبَا َوائٍِ o
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ زبَ ْي ٍد ، قَا َلَ :سأ َ ْل ُ
"سبَابُ ْال ُم ْسلِ ِم فُسُو ٌ
قَ ،وقِتَالُهُ ُك ْفرٌ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ : هَّللا ِ ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے زبید بن حارث oسے ،کہooا
میں نے ابووائل سے مرجیہ کے بارے میں پوچھا( ،وہ کہتے ہیں گناہ سے آدمی فاسoق نہیں ہوتoا) انہoوں نے کہoا کہ
مجھ سے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے بیان کیoا کہ نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ مسoلمان کoو
گالی دینے سے آدمی فاسق ہو جاتا ہے اور مسلمان سے لڑنا کفر ہے۔
حدیث نمبر49 :
أَ ْخبَ َرنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْن أَنَسُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَا َدةُ ب ُْن الصَّا ِم ِ
ت ، أ ََّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َخَ oر َج ي ُْخبُِ oر بِلَ ْيلَِ oة ْالقَْ oد ِر ،فَتَاَل َحى َر ُجاَل ِن ِم َن ْال ُم ْسoلِ ِم َ
ين ،فَقَooا َل" :إِنِّي َخَ oرجْ ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ون َخ ْيرًا لَ ُك ُمْ ،التَ ِم ُسoوهَا فِي َّ
السoب ِْع َوالتِّ ْسِ oع أِل ُ ْخبِ َر ُك ْم بِلَ ْيلَ ِة ْالقَ ْد ِرَ ،وإِنَّهُ تَاَل َحى فُاَل ٌن َوفُاَل ٌن ،فَ ُرفِ َع ْ
ت َو َع َسى أَ ْن يَ ُك َ
س". َو ْال َخ ْم ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے حمیooد سooے ،انہooوں نے انس
رضی ہللا عنہ سے ،کہا مجھ کو عبادہ بن صامت نے خبر دی کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم اپooنے حجooرے oسooے
نکلے ،لوگوں کو شب قدر بتانا چاہتے تھے( وہ کون سی رات ہے) اتنے میں دو مسلمان آپس میں لڑ پڑے ،آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،میں تو اس لیے باہر نکال تھا کہ تم کو شب قدر بتالؤں اور فالں فالں آدمی لooڑ پooڑے تooو وہ
میرے دل سے اٹھا لی گئی اور شاید اسی میں کچھ تمہاری بہتری ہو۔( تو اب ایسا کرو کہ) شب قدر کooو رمضooان کی
ستائیسویں ،انتیسویں و پچیسویں رات میں ڈھونڈا کرو۔
www.islamicurdubooks.com 64
صحیح بخاری جلد1
ان َو ِع ْل ِم
س ِ سالَ ِم َو ِ
اإل ْح َ اإل ْ
ان َو ِ سلَّ َم َع ِن ِ
اإلي َم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
س َؤا ِل ِج ْب ِري َل النَّبِ َّي َ
اب ُ
-37بَ ُ
سا َع ِة:
ال َّ
باب :جبرائیل علیہ السالم کا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ایمان ،اسالم ،احسان اور قیامت
کے علم کے بارے میں پوچھنا
ك ُكلَّهُ ِدينًooا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَهُ ثُ َّم قَا َلَ « :جا َء ِجب ِْريلَُ -علَ ْيِ oه َّ
السoالَ ُم -يُ َعلِّ ُم ُك ْم ِدينَ ُك ْم» .فَ َج َعَ oل َذلَِ o ان النَّبِ ِّي َ
َوبَيَ ِ
اإل ْسoالَ ِم ِدينًا فَلَ ْن انَ ،وقَ ْولِ ِه تَ َعoالَىَ :و َم ْن يَ ْبتَ ِ
oغ َغيَْ oر ِ اإلي َم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِ َو ْف ِد َع ْب ِد ْالقَي ِ
ْس ِم َن ِ َو َما بَي ََّن النَّبِ ُّي َ
يُ ْقبَ َل ِم ْنهُ.
اور اس کے جواب میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا بیان فرمانا پھر آخر میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کہ یہ جبرائیل علیہ السالم تھے جو تم کو دین کی تعلیم دینے آئے تھے۔ یہاں آپ نے ان تمام بooاتوں کو( جooو جبرائیooل
علیہ السالم کے سامنے بیان کی گئی تھیں) دین ہی قرار دیا اور ان باتوں کے بیان میں جو نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ایمان سے متعلق عبدالقیس کے وفد کے سامنے بیooان فرمooائی تھی اور ہللا پooاک کے اس ارشooاد کی تفصooیل
میں کہ جو کوئی اسالم کے عالوہ کوئی دوسرا دین اختیار کرے گا وہ ہرگز قبول نہ کیا جائے گا۔
حدیث نمبر50 :
َّان التَّ ْي ِم ُّيَ ، ع ْن أَبِي ُزرْ َع oةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ،
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْسَ oما ِعي ُل ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َحي َ
ان أَ ْن تُoْ oؤ ِم َن اس ،فَأَتَاهُ ِجب ِْريلُ ،فَقَا َلَ :ما اإْل ِ ي َم ُ
ان ؟ قَا َل" :اإْل ِ ي َم ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ِ
ار ًزا يَ ْو ًما لِلنَّ ِ ان النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ :ك َ
ك بِ ِ oه َش ْ oيئًا،ث ،قَا َلَ :ما اإْل ِ ْساَل ُم ؟ قَا َل :اإْل ِ ْس oاَل ُم أَ ْن تَ ْعبُ َ oد هَّللا َ َواَل تُ ْش ِ oر َ
بِاهَّلل ِ َو َماَل ئِ َكتِ ِه َوبِلِقَائِ ِه َو ُر ُسلِ ِه َوتُ ْؤ ِم َن بِ ْالبَ ْع ِ
ان ؟ قَا َل :أَ ْن تَ ْعبُ َد هَّللا َ َكأَنَّ َ
ك تَ َراهُ فَ oإ ِ ْن ان ،قَا َلَ :ما اإْل ِ حْ َس ُض َ ضةََ ،وتَصُو َم َر َم َ ي ال َّز َكاةَ ْال َم ْفرُو َ صاَل ةََ ،وتُ َؤ ِّد َ َوتُقِي َم ال َّ
اطهَا الس oائِ ِلَ ،و َس oأ ُ ْخبِ ُر َ
ك َع ْن أَ ْش َ oر ِ ك ،قَا َلَ :متَى السَّا َعةُ ؟ قَا َلَ :ما ْال َم ْسئُو ُل َع ْنهَا بِooأ َ ْعلَ َم ِم َن َّ
لَ ْم تَ ُك ْن تَ َراهُ فَإِنَّهُ يَ َرا َ
صoلَّى س اَل يَ ْعلَ ُمه َُّن إِاَّل هَّللا ُ ،ثُ َّم تَاَل النَّبِ ُّي َ
oان فِي َخ ْم ٍoل ْالبُ ْه ُم فِي ْالبُ ْنيَِ o
ت اأْل َ َمةُ َربَّهَاَ ،وإِ َذا تَطَا َو َل ُر َعooاةُ اإْل ِ بِِ o
إِ َذا َولَ َد ِ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َّن هَّللا َ ِع ْن َدهُ ِع ْل ُم السَّا َع ِة سورة لقمان آية ،34ثُ َّم أَ ْدبَ َر ،فَقَoا َلُ :ر ُّدوهُ ،فَلَ ْم يََ oر ْوا َشْ oيئًا ،فَقَoا َل :هََ oذا
اس ِدينَهُ ْم" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ج َع َل َذلِك ُكلَّهُ ِم َن اإْل ِ ي َم ِ
ان. ِجب ِْريلَُ ،جا َء يُ َعلِّ ُم النَّ َ
www.islamicurdubooks.com 65
صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کoو ابوحیoان
تیمی نے ابوزرعہ سے خبر دی ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے نقل کیا کہ ایک دن نبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم لوگوں میں تشریف فرما تھے کہ آپ کے پooاس ایک شooخص آیا اور پوچھooنے لگooا کہ ایمooان کسooے کہooتے ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم ہللا پooاک کے وجooود اور اس کی وحooدانیت پooر ایمooان الؤ اور
اس کے فرشتوں کے وجود پر اور اس( ہللا) کی مالقات کے برحق ہونے پر اور اس کے رسولوں کے برحق ہooونے
پر اور مرنے کے بعد دوبارہ oاٹھنے پر ایمان الؤ۔ پھر اس نے پوچھا کہ اسoالم کیoا ہے؟ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے
پھر جواب دیا کہ اسالم یہ ہے کہ تم خالص ہللا کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کooو شooریک نہ بنooاؤ اور نمooاز
قائم کرو۔ اور ٰ
زکوۃ فرض ادا کرو۔ اور رمضان کے روزے رکھو۔ پھر اس نے احسان کے متعلooق پوچھooا۔ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا احسان یہ کہ تم ہللا کی عبادت اس طooرح کooرو گویا تم اسooے دیکھ رہے ہooو اگooر یہ درجہ نہ
حاصل ہو تو پھر یہ تو سمجھو کہ وہ تم کooو دیکھ رہooا ہے۔ پھooر اس نے پوچھooا کہ قیooامت کب آئے گی۔ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بارے میں جooواب دینے واال پوچھooنے والے سooے کچھ زیادہ نہیں جانتا( البتہ) میں
تمہیں اس کی نشانیاں بتال سکتا ہوں۔ وہ یہ ہیں کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور جب سیاہ اونٹوں کے چooرانے
والے( دیہاتی لوگ ترقی کرتے کرتے) مکانات کی تعمیر میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشooش کooریں
گے( یاد رکھو) قیامت کا علم ان پانچ چیزوں میں ہے جن کو ہللا کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ پھر آپ نے یہ آیت پooڑھی
کہ ہللا ہی کooو قیooامت کooا علم ہے کہ وہ کب ہooو گی( آخooر آیت تooک) پھooر وہ پوچھooنے واال پیٹھ پھooیر کooر جooانے لگooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے واپس بال کر الؤ۔ لوگ دوڑ پڑے مگر وہ کہیں نظر نہیں آیا۔ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جبرائیل تھے جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے۔ ابوعبooدہللا( امooام بخooاری رحمہ
ہللا) فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان تمام باتوں کو ایمان ہی قرار دیا ہے۔
اب:
-38بَ ٌ
باب :باب
www.islamicurdubooks.com 66
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر51 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبِْ ooد هَّللا ِ،
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َح ْم َزةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
ون أَ ْم "سoأ َ ْلتُ َ
ك ،هَooلْ يَ ِزيُ oد َ ب ، أَ َّن ِه َر ْقَ oل ،قَooا َل لَoهَُ : س أَ ْخبَ َرهُ ،قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو ُس ْفيَ َ
ان ب ُْن َحرْ ٍ أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
ك ،هَلْ يَرْ تَ ُّد أَ َحٌ oد َسْ oخطَةً لِ ِدينِِ oه بَعَْ oد أَ ْن يَْ oد ُخ َل
ان َحتَّى يَتِ َّمَ ،و َسأ َ ْلتُ َ
ك اإْل ِ ي َم ُ ت أَنَّهُ ْم يَ ِزي ُد َ
ونَ ،و َك َذلِ َ يَ ْنقُص َ
ُون ؟ فَ َز َع ْم َ
وب اَل يَ ْس َخطُهُ أَ َح ٌد".
ين تُ َخالِطُ بَ َشا َشتُهُ ْالقُلُ َ ت أَ ْن اَل َ ،و َك َذلِ َ
ك اإْل ِ ي َم ُ
ان ِح َ فِي ِه ؟ فَ َز َع ْم َ
ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے صالح بن کیسان سoے ،انہoوں
نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عبیدہللا بن عبدہللا سے ،ان کو عبدہللا بن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا نے خooبر دی ،ان کooو
ابوسooفیان بن حooرب نے کہ ہرقل( روم کے بادشooاہ) نے ان سooے کہooا۔ میں نے تم سooے پوچھooا تھooا کہ اس رسooول کے
ماننے والے بڑھ رہے ہیں یا گھٹ رہے ہیں۔ تو نے جواب میں بتالیا کہ وہ بڑھ رہے ہیں۔( ٹھیک ہے) ایمooان کooا یہی
حال رہتا ہے یہاں تک کہ وہ پورا ہو جائے اور میں نے تجھ سے پوچھا تھا کہ کوئی اس کے دین میں آ کooر پھooر اس
کو برا جان کر پھر جاتا ہے؟ تو نے کہا۔ نہیں ،اور ایمان کا یہی حال ہے۔ جب اس کی خوشی دل میں سما جooاتی ہے
تو پھر اس کو کوئی برا نہیں سمجھ سکتا۔
صلَّى هَّللا ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ير ، يَقُولَُ :س ِمع ُ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُءَ ، ع ْنَ عا ِم ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت النُّ ْع َم َ
ان ب َْن بَ ِش ٍ
اس ،فَ َم ِن اتَّقَى ْال ُم َشoبَّهَا ِ
ت "ال َحاَل ُل بَي ٌِّن َو ْال َح َرا ُم بَي ٌِّنَ ،وبَ ْينَهُ َما ُم َشoبَّهَ ٌ
ات اَل يَ ْعلَ ُمهَا َكثِooي ٌر ِم َن النَّ ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُْ :
www.islamicurdubooks.com 67
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم سoے زکریا نے ،انہooوں نے عooامر سoے ،کہooا میں نے نعمooان بن بشoیر رضooی ہللا
عنہما سے سنا ،وہ کہتے تھے میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم فرمooاتے تھے
حالل کھال ہوا ہے اور حرام بھی کھال ہوا ہے اور ان دونوں کے درمیان بعض چیزیں شبہ کی ہیں جن کو بہت لooوگ
نہیں جانتے( کہ حالل ہیں یا حرام) پھر جو کوئی شبہ کی چیزوں سoے بھی بچ گیooا اس نے اپooنے دین اور عooزت کooو
بچا لیا اور جو کوئی ان شبہ کی چیزوں میں پڑ گیا اس کی مثال اس چرواہے کی ہے جو( شاہی محفوظ) چراگاہ کے
آس پاس اپنے جانوروں کو چرائے۔ وہ قریب ہے کہ کبھی اس چراگاہ oکے اندر گھس جائے( اور شooاہی مجooرم قooرار
پائے) سن لو ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ oہوتی ہے۔ ہللا کی چراگاہ اس کی زمین پر حرام چیزیں ہیں۔ ( پس ان سے بچو
اور) سن لو بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جب وہ درست ہو گا سارا بدن درست ہو گا اور جہooاں بگooڑا سooارا بooدن
بگڑ گیا۔ سن لو وہ ٹکڑا آدمی کا دل ہے۔
www.islamicurdubooks.com 68
صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعبہ نے خooبر دی ،انہooوں نے ابooوجمرہ سooے نقooل کیooا کہ میں عبooدہللا بن
عباس رضی ہللا عنہما کے پاس بیٹھا کرتا تھا وہ مجھ کو خاص اپنے تخت پر بٹھاتے( ایک دفعہ) کہooنے لگے کہ تم
میرے پاس مستقل طور پر رہ جاؤ میں اپنے مال میں سے تمہارا حصہ مقرر oکر دوں گا۔ تooو میں دو مooاہ تooک ان کی
خدمت میں رہ گیا۔ پھر کہنے لگے کہ عبدالقیس کا وفoد جب نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کے پoاس آیا تoو آپ نے
پوچھooا کہ یہ کooون سooی قooوم کے لooوگ ہیں یا یہ وفooد کہooاں کooا ہے؟ انہooوں نے کہooا کہ ربیعہ خانooدان کے لooوگ ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مرحبا اس قوم کو یا اس وفد کو نہ ذلیل ہونے والے نہ شرمندہ ہooونے والے( یعooنی
ان کا آنا بہت خوب ہے) وہ کہنے لگے اے ہللا کے رسول! ہم آپ کی خدمت میں صرف ان حرمت والے مہینوں میں
آ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے اور آپ کے درمیان مضر کے کافروں کا قبیلہ آباد ہے۔ پس آپ ہم کooو ایک ایسooی قطعی
بات بتال دیجئیے جس کی خبر ہم اپنے پچھلے لوگوں کو بھی کر دیں جو یہاں نہیں آئے اور اس پooر عمooل درآمooد کooر
کے ہم جنت میں داخل ہو جائیں اور انہوں نے آپ سے اپooنے برتنooوں کے بooارے میں بھی پوچھooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ان کو چار باتوں کا حکم دیا اور چار oقسم کے برتنوں کو استعمال میں النے سooے منooع فرمایا۔ ان کooو حکم
دیا کہ ایک اکیلے ہللا پر ایمان الؤ۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ جانتے ہو ایک اکیلے ہللا پر ایمان النے
کا مطلب کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہللا اور اس کے رسول ہی کو معلooوم ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ
اس بات کی گواہی دینا کہ ہللا کے سوا کوئی مبعود نہیں اور یہ کہ محمد صooلی ہللا علیہ وسooلم اس کے سooچے رسooول
ٰ
زکoوۃ ادا کرنoا اور رمضoان کے روزے رکھنoا اور مoال غoنیمت سoے جoو ملے اس کoا ہیں اور نمoاز قoائم کرنoا اور
پooانچواں حصہ( مسooلمانوں کے بیت المooال میں) داخooل کرنooا اور چooار برتنooوں کے اسooتعمال سooے آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ان کو منع فرمایا۔ سبز الکھی مرتبان سے اور کدو کے بنائے ہوئے برتن سے ،لکooڑی کے کھooودے ہooوئے
برتن سے ،اور روغنی برتن سے اور فرمایا کہ ان باتوں کو حفظ کر لو اور ان لوگوں کو بھی بتال دینooا جooو تم سooے
پیچھے ہیں اور یہاں نہیں آئے ہیں۔
ئ َما نَ َوى: اب َما َجا َء أَنَّ األَ ْع َما َل ِبالنِّيَّ ِة َوا ْل ِح ْ
سبَ ِة َولِ ُك ِّل ا ْم ِر ٍ -41بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 69
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بات کے بیان میں کہ عمل بغیر نیت اور خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہر آدمی کو
وہی ملے گا جو نیت کرے
صالَةُ َوال َّز َكاةُ َو ْال َحجُّ َوالص َّْو ُم َواألَحْ َكooا ُمَ .وقَooا َل هَّللا ُ تَ َعooالَى :قُooلْ ُكooلٌّ يَ ْع َمُ oل َعلَى
ان َو ْال ُوضُو ُء َوال َّ فَ َد َخ َل فِي ِه ِ
اإلي َم ُ
َشا ِكلَتِ ِه َعلَى نِيَّتِ ِه« .نَفَقَةُ ال َّرج ُِل َعلَى أَ ْهلِ ِه يَحْ تَ ِسبُهَا َ
ص َدقَةٌ»َ .وقَا َلَ « :ولَ ِك ْن ِجهَا ٌد َونِيَّةٌ».
تو عمل میں ایمان ،وضو ،نماز ،زکoٰ oوۃ ،حج ،روزہ اور سoارے احکoام آ گoئے اور( سoورۃ بoنی اسooرائیل میں) ہللا نے
فرمایا اے پیغمبر! کہہ دیجیئے کہ ہر کوئی اپنے طریق یعنی اپنی نیت پر عمل کرتooا ہے اور( اسooی وجہ سoے) آدمی
اگر ثواب کی نیت سے ہللا کا حکم سمجھ کر اپنے گھر والوں پر خرچ oکر دے تو اس میں بھی اس کو صدقہ کا ثواب
ملتا ہے اور جب مکہ فتح ہو گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تھooا کہ اب ہجooرت کooا سلسooلہ ختم ہooو گیooا
لیکن جہاد اور نیت کا سلسلہ باقی ہے۔
حدیث نمبر54 :
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن إِ ْبَ oرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم oةَ ب ِْن َحَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسoلَ َمةَ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
ئ َما نَ َ oوى ،فَ َم ْن َكooانَ ْ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اأْل َ ْع َما ُل بِالنِّيَّ ِة َولِ ُكلِّ ا ْم ِر ٍ
صَ ، ع ْنُ ع َم َر ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َوقَّا ٍ
ُص oيبُهَا أَ ِو ا ْمَ oرأَ ٍة يَتَ َز َّو ُجهَا فَ ِهجْ َرتُ oهُ ِهجْ َرتُهُ إِلَى هَّللا ِ َو َرسُولِ ِه فَ ِهجْ َرتُهُ إِلَى هَّللا ِ َو َرسُولِ ِهَ ،و َم ْن َكانَ ْ
ت ِهجْ َرتُهُ ل ُد ْنيَا ي ِ
إِلَى َما هَا َج َر إِلَ ْي ِه".
oیی بن سoعید سoے،
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،کہا ہم کو امooام مالooک رحمہ ہللا نے خooبر دی ،انہooوں نے یحٰ o
انہooوں نے محمooد بن ابooراہیم سooے ،انہooوں نے علقمہ بن وقooاص سooے ،انہooوں نے عمooر رضooی ہللا عنہ سooے کہ نooبی
کریم صoلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا عمooل نیت ہی سoے صoحیح ہoوتے ہیں( یا نیت ہی کے مطoابق ان کoا بoدال ملتoا
ہے) اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے گا۔ پس جو کوئی ہللا اور اس کے رسول کی رضooا کے لooیے ہجooرت
کرے اس کی ہجرت ہللا اور اس کے رسول کی طرف ہو گی اور جو کوئی دنیا کمانے کے لیے یا کسی عورت سے
شادی کرنے کے لیے ہجرت کرے گا تو اس کی ہجرت ان ہی کاموں کے لیے ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 70
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر55 :
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنأَبِي
ت ، قَا َلَ :س ِمع ُ ال ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ِديُّ ب ُْن ثَابِ ٍ َح َّدثَنَاَ حجَّا ُج ب ُْن ِم ْنهَ ٍ
ص َدقَةٌ". ق ال َّر ُج ُل َعلَى أَ ْهلِ ِه يَحْ تَ ِسبُهَا فَهُ َو لَهُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا أَ ْنفَ َ
َم ْسعُو ٍدَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں مجھ کو عooدی بن ثooابت
نے خبر دی ،انہوں نے عبدہللا بن یزید سے سنا ،انہوں نے عبدہللا بن مسعود سے نقل کیا ،انہوں نے نبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب آدمی ثooواب کی نیت سooے اپooنے اہooل و عیooال پooر خooرچ
کرے پس وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے۔
حدیث نمبر56 :
oريِّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ عooا ِم ُر ب ُْن َسْ oع ٍدَ ، ع ْنَ سْ oع ِد ب ِْن أَبِي َحَّ oدثَنَاْ ال َح َك ُم ب ُْن نَooافِ ٍع ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o
ق نَفَقَoةً تَ ْبتَ ِغي بِهَا َوجْ oهَ هَّللا ِ إِاَّل أُ ِج oرْ َ
ت ك لَ ْن تُ ْنفَِ o اصأَنَّهُ أَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَoا َل" :إِنَّ َ َوقَّ ٍ
َعلَ ْيهَا َحتَّى َما تَجْ َع ُل فِي فَ ِم ا ْم َرأَتِ َ
ك".
ہم سے حکم بن نافع نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عامر بن سعد
نے سعد بن ابی وقاص سے بیان کیا ،انہوں نے ان کو خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بیشک تooو
جو کچھ خرچ کرے اور اس سے تیری نیت ہللا کی رضا حاصل کرنی ہو تو تجھ کو اس کا ثواب ملے گooا۔ یہooاں تooک
کہ اس پر بھی جو تو اپنی بیوی کے منہ میں ڈالے۔
www.islamicurdubooks.com 71
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر57 :
ير ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَooا َل: َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي قَيْسُ ب ُْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ ج ِر ِ
ح لِ ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى إِقَ ِام ال َّ
صاَل ِةَ ،وإِيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،والنُّصْ ِ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
"بَايَع ُ
یحیی بن سعید بن قطان نے بیان کیا ،انہوں نے اسماعیل سے ،انہوں
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
نے کہا مجھ سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا ،انہوں نے جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ سے سنا ،انہooوں نے
کہا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے میں نے نماز قائم کرنے اور ٰ
زکوۃ ادا کرنے اور ہooر مسooلمان کی خooیر خooواہی
کرنے پر بیعت کی۔
حدیث نمبر58 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْنِ زيَا ِد ب ِْن ِعاَل قَةَ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْتَ ج ِريَ oر ب َْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، يَقُooولُ :يَoْ oو َم َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
السِ oكينَ ِة ك لَoهَُ ،و ْال َوقَِ o
oار َو َّ ات ْال ُم ِغي َرةُ ب ُْن ُش ْعبَةَ قَا َم فَ َح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِهَ ،وقَا َلَ " :علَ ْي ُك ْم بِاتِّقَا ِء هَّللا ِ َوحْ َدهُ اَل َش ِري َ
َم َ
ان ي ُِحبُّ ْال َع ْف َو ،ثُ َّم قَooا َل :أَ َّما بَ ْعُ oد ،فَoإِنِّي أَتَي ُ ْ ْ
ْت َحتَّى يَأتِيَ ُك ْم أَ ِميرٌ ،فَإِنَّ َما يَأتِي ُك ُم اآْل َن ،ثُ َّم قَا َل :ا ْستَ ْعفُوا أِل َ ِم ِ
ير ُك ْم فَإِنَّهُ َك َ
ح لِ ُكoلِّ ُم ْسoلِ ٍم ،فَبَايَ ْعتُoهُ َعلَى هََ oذا"، صِ o ي َوالنُّ ْك َعلَى اإْل ِ ْسoاَل ِم ،فَ َشَ oرطَ َعلَ َّ ت :أُبَايِ ُعَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قُ ْل ُ
ي َالنَّبِ َّ
َو َربِّ هَ َذا ْال َمس ِْج ِد إِنِّي لَنَ ِ
اص ٌح لَ ُك ْم ،ثُ َّم ا ْستَ ْغفَ َر َونَ َز َل.
ہم سے ابونعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،انہوں نے زیاد سے ،انہوں نے عالقہ سے ،کہooا میں
نے جریر بن عبدہللا سے سنا جس دن مغیرہ بن شعبہ( حاکم کوفہ) کا انتقال ہooوا تooو وہ خطبہ کے لooیے کھooڑے ہooوئے
اور ہللا کی تعریف اور خوبی بیان کی اور کہooا تم کooو اکیلے ہللا کooا ڈر رکھنooا چooاہیے اس کooا کoوئی شooریک نہیں اور
تحمل اور اطمینان سے رہنا چاہیے اس وقت تک کہ کوئی دوسرا حاکم تمہارے اوپooر آئے اور وہ ابھی آنے واال ہے۔
www.islamicurdubooks.com 72
صحیح بخاری جلد1
پھر فرمایا کہ اپنے مرنے والے حاکم کے لیے دعائے مغفرت کرو کیونکہ وہ( مغیرہ) بھی معافی کو پسند کرتooا تھooا
پھر کہا کہ اس کے بعد تم کو معلوم ہونا چاہیے کہ میں ایک دفعہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں
نے عرض کیا کہ میں آپ سے اسالم پر بیعت کرتا ہوں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے مجھ سooے ہooر مسooلمان کی خooیر
خواہی کے لیے شرط کی ،پس میں نے اس شرط پر آپ سے بیعت کر لی( پس) اس مسooجد کے رب کی قسooم کہ میں
تمہارا خیرخواہ ہوں پھر استغفار کیا اور منبر سے اتر آئے۔
www.islamicurdubooks.com 73
1صحیح بخاری جلد
www.islamicurdubooks.com 74
صحیح بخاری جلد1
كتاب العلم
کتاب علم کے بیان میں
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِع ْل ِم: -1بَ ُ
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
ون َخبِيرٌَ .وقَ ْولِ ِه َعَّ oز َو َج oلَّ: ين أُوتُواْ oال ِع ْل َم َد َر َجا ٍ
ت َوهَّللا ُ بِ َما تَ ْع َملُ َ ين آ َمنُوا ِم ْن ُك ْم َوالَّ ِذ َ
َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى :يَرْ فَ ِع هَّللا ُ الَّ ِذ َ
َربِّ ِز ْدنِي ِع ْل ًما.
جو تم میں ایماندار ہیں اور جن کو علم دیا گیا ہے ہللا ان کے درجات بلند کرے گا اور ہللا کو تمہارے کاموں کی خبر
تعالی نے(سورۃ طہٰ میں) فرمایا( کہ یوں دعا کیا کرو) پروردگار مجھ کو علم میں ترقی عطا فرما۔
ٰ ہے۔ اور ہللا
ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا فُلَ ْي ٌح . ح و َحَّ oدثَنِي إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْنِ oذ ِر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُلَي ٍ
ْح ، قَooا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسoنَ ٍ
ارَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل" :بَ ْينَ َما النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َح َّدثَنِي أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ هاَل ُل ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َسٍ o
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم
ضى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ِّث ْالقَ ْو َم َجا َءهُ أَ ْع َرابِ ٌّي ،فَقَا َلَ :متَى السَّا َعةُ ؟ فَ َم َس يُ َحد ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َمجْ لِ ٍ
ض oى َح ِديثَ oهُ ،قَooا َل: ِّث ،فَقَا َل بَعْضُ ْالقَ ْو ِمَ :س ِم َع َما قَا َل ،فَ َك ِرهَ َما قَا َلَ ،وقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْم :بَلْ لَ ْم يَ ْس َ oمعَْ ،حتَّى إِ َذا قَ َ يُ َحد ُ
ت اأْل َ َمانَoةُ فَoا ْنتَ ِظ ِر َّ
السoا َعةَ ،قَoا َلَ :كي َ
ْoف أَي َْن أُ َراهُ السَّائِ ُل َع ِن السَّا َع ِة ؟ قَا َل :هَا أَنَا يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :فَoإ ِ َذا ُ
ضoيِّ َع ِ
ضا َعتُهَا ؟ قَا َل :إِ َذا ُو ِّس َد اأْل َ ْم ُر إِلَى َغي ِْر أَ ْهلِ ِه فَا ْنتَ ِظ ِر السَّا َعةَ".
إِ َ
www.islamicurdubooks.com 75
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،کہا ہم سے فلیح نے بیان کیا( دوسری سooند) اور مجھ سooے ابooراہیم بن المنooذر نے
بیان کیا ،کہا مجھ سے میرے باپ( فلیح) نے بیان کیا ،کہا ہالل بن علی نے ،انہوں نے عطاء بن یسار سooے نقooل کیooا،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہایک بار نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم لوگooوں میں بیٹھے ہooوئے ان سooے
باتیں کر رہے تھے۔ اتنے میں ایک دیہاتی آپ کے پooاس آیا اور پوچھooنے لگooا کہ قیooامت کب آئے گی؟ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم اپنی گفتگو میں مصروف رہے۔ بعض لوگ( جو مجلس میں تھے) کہنے لگے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے
دیہاتی کی بات سنی لیکن پسoند نہیں کی اور بعض کہooنے لگے کہ نہیں بلکہ آپ نے اس کی بooات سooنی ہی نہیں۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی باتیں پوری کر چکے تو میں سمجھتا ہوں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یوں فرمایا وہ
قیامت کے بارے میں پوچھنے واال کہاں گیا اس( دیہاتی) نے کہا( یا رسول ہللا!) میں موجود ہوں۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جب امooانت( ایمانooداری دنیooا سooے) اٹھ جooائے تooو قیooامت قooائم ہooونے کooا انتظooار کooر۔ اس نے کہooا
ایمانداری اٹھنے کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب( حکومت کے کاروبooار) نooاالئق لوگooوں
کو سونپ دئیے جائیں تو قیامت کا انتظار کر۔
كَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ار ُم ب ُْن ْالفَضْ ِل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ع ْن أَبِي بِ ْش ٍرَ ، ع ْن يُوس َ
ُف ب ِْن َماهَ َ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ان َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َس ْف َر ٍة َسoافَرْ نَاهَا ،فَأ َ ْد َر َكنَا َوقَْ oد أَرْ هَقَ ْتنَا َّ
الصoاَل ةُ َونَحْ ُن ب ِْن َع ْم ٍرو ، قَا َل :تَ َخلَّ َ
ف َعنَّا النَّبِ ُّي َ
ار َم َّرتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًا". نَتَ َوضَّأُ ،فَ َج َع ْلنَا نَ ْم َس ُح َعلَى أَرْ ُجلِنَا ،فَنَا َدى بِأ َ ْعلَى َ
ص ْوتِ ِهَ " :و ْي ٌل لِأْل َ ْعقَا ِ
ب ِم َن النَّ ِ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے ابوبشر سے بیان کیا ،انہوں نے یوسف بن ماہک سے ،انہوں
نے عبدہللا بن عمرو سے ،انہوں نے کہooا ایک سooفر میں جooو ہم نے کیooا تھooا نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ہم سooے
پیچھے رہ گooئے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم ہم سooے اس وقت ملے جب( عصooر کی) نمooاز کooا وقت آن پہنچooا تھooا
ہم( جلدی جلدی) وضو کر رہے تھے۔ پس پاؤں کو خooوب دھونے کے بoدل ہم یوں ہی سooا دھو رہے تھے۔( یہ حooال
www.islamicurdubooks.com 76
صحیح بخاری جلد1
دیکھ کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بلند آواز سے پکارا دیکھو ایڑیوں کی خرابی دوزخ سے ہooونے والی ہے دو یا
تین بار آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( یوں ہی بلند آواز سے) فرمایا۔
www.islamicurdubooks.com 77
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر61 :
ص oلَّى هَّللا ُ
ارَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَooا َل َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َش َج َرةً اَل يَ ْسقُطُ َو َرقُهَا َوإِنَّهَا َمثَ ُل ْال ُم ْسoلِ ِم ،فَ َحِّ oدثُونِي َما ِه َي ؟ فَ َوقََ oع النَّاسُ فِي َشَ oج ِر
ْالبَ َوا ِدي ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا َِ :و َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي أَنَّهَا النَّ ْخلَةُ ،ثُ َّم قَالُواَ :حد ِّْثنَا َما ِه َي يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ قَا َلِ :ه َي النَّ ْخلَةُ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن دینار سے ،انہooوں
نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہا کہ نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا درختoوں میں ایک درخت
ایسا ہے کہ اس کے پتے نہیں جھڑتے اور مسلمان کی مثال اسی درخت کی سی ہے۔ بتاؤ وہ کون سooا درخت ہے؟ یہ
سن کر لوگوں کا خیال جنگل کے درختooوں کی طooرف دوڑا۔ عبooدہللا رضooی ہللا عنہ نے کہooا مooیرے دل میں آیا کہ وہ
کھجور کا درخت ہے۔ مگooر میں اپooنی( کم سooنی کی) شooرم سooے نہ بooوال۔ آخooر صooحابہ نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم ہی سے پوچھا کہ وہ کون سا درخت ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے۔
سأَلَةَ َعلَى أَ ْ
ص َحابِ ِه لِيَ ْختَبِ َر َما ِع ْن َد ُه ْم ِم َن ا ْل ِع ْل ِم: اب طَ ْر ِ
ح ا ِإل َم ِام ا ْل َم ْ -5بَ ُ
باب :استاد اپنے شاگردوں کا علم آزمانے کے لیے ان سے کوئی سوال کرے ( یعنی امتحان لینے
کا بیان )
حدیث نمبر62 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسooلَّ َم، انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ِدينَ ٍ
ارَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
قَا َل" :إِ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َشَ oج َرةً اَل يَ ْسoقُطُ َو َرقُهَا َوإِنَّهَا َمثَُ oل ْال ُم ْسoلِ ِمَ ،حِّ oدثُونِي َما ِه َي ؟ قَooا َل :فَ َوقََ oع النَّاسُ فِي َشَ oج ِر
ْت ،ثُ َّم قَoالُواَ :ح oد ِّْثنَا َما ِه َي يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ؟ قَoا َلِ :ه َي ْالبَ َوا ِدي ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َوقَ َع فِي نَ ْف ِسoي أَنَّهَا النَّ ْخلَoةُ فَ ْ
اسoتَحْ يَي ُ
النَّ ْخلَةُ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،کہا ہم سے سلیمان بن بالل نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن دینooار نے بیooان کیooا،
انہooوں نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا سooے انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے کہ ( ایک
مرتبہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے کہ اس کے پooتے نہیں جھooڑتے اور
مسلمان کی بھی یہی مثال ہے بتالؤ وہ کون سا درخت ہے؟ یہ سن کooر لوگooوں کے خیooاالت جنگooل کے درختooوں میں
www.islamicurdubooks.com 78
صحیح بخاری جلد1
چلے گئے۔ عبدہللا نے کہا کہ میرے دل میں آیا کہ بتال دوں کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن( وہاں بہت سے بooزرگ
موجooود تھے اس لooیے) مجھ کooو شooرم آئی۔ آخooر صooحابہ نے عooرض کیooا یا رسooول ہللا! آپ ہی بیooان فرمooا دیجیooئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بتالیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔
www.islamicurdubooks.com 79
صحیح بخاری جلد1
oالقِ َرا َء ِة َعلَى ْال َعooالِ ِم. ف َع ِن ْال َح َس ِن قَا َل الَ بَooأْ َ
س بِْ o َح َّدثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن َسالَ ٍم َح َّدثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن ْال َح َس ِن ْال َو ِ
اس ِط ُّي َع ْن َع ْو ٍ
وسoى َع ْن oريُّ َو َحَّ oدثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن إِ ْسَ oما ِعي َل ْالبُ َخِ o
oاريُّ قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا ُعبَ ْيُ oد هَّللا ِ ب ُْن ُم َ ف ْالفِ َر ْبِ o َوأَ ْخبَ َرنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
oك َو ُسْ oفيَ َ
ان اصٍ oم يَقُooو ُل َع ْن َمالٍِ o ْت أَبَا َع ِ س أَ ْن يَقُooو َل َحَّ oدثَنِي .قَooا َل َو َسِ oمع ُ ث فَالَ بَأْ َ
ئ َعلَى ْال ُم َح ِّد ِ
ان قَا َل إِ َذا قُ ِر َُس ْفيَ َ
ْالقِ َرا َءةُ َعلَى ْال َعالِ ِم َوقِ َرا َءتُهُ َس َوا ٌء.
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم سے محمد بن حسن واسطی نے بیان کیا ،کہا انہوں نے عوف سoے ،انہooوں
موسoی
ٰ نے حسن بصری سے،انہوں نے کہا عالم کے سامنے پڑھنے میں کوئی قبoاحت نہیں۔ اور ہم سoے عبیoدہللا بن
نے بیان کیا ،انہوں نے سفیان ثوری سے سنا ،وہ کہتے تھے جب کوئی شخص محدث کو حدیث پoڑھ کooر سoنائے تoو
کچھ قباحت نہیں اگر یوں کہے کہ اس نے مجھ سے بیooان کیooا۔ اور میں نے ابوعاصooم سooے سooنا ،وہ امooام مالooک اور
سفیان ثوری کا قول بیان کرتے تھے کہ عالم کو پڑھ کر سنانا اور عالم کا شاگردوں کے سامنے پڑھنا دونooوں برابooر
ہیں۔
حدیث نمبر63 :
ooر ، أَنَّهُ
يك ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي نَ ِم ٍ
ْثَ ، ع ْنَ س ِعي ٍد هُ َو ْال َم ْقب ُِريُّ َ ، ع ْنَ ش ِر ِ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِدَ ،د َخ َل َر ُج ٌل َعلَى َج َم ٍل س ب َْن َمالِك ، يَقُولُ" :بَ ْينَ َما نَحْ ُن ُجلُوسٌ َم َع النَّبِ ِّي َ َس ِم َع أَنَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم ُمتَّ ِك ٌئ بَي َْن ظَ ْه َ oرانَ ْي ِه ْم ،فَقُ ْلنَooا:
فَأَنَا َخهُ فِي ْال َمس ِْج ِد ،ثُ َّم َعقَلَهُ ،ثُ َّم قَا َل لَهُ ْم :أَيُّ ُك ْم ُم َح َّم ٌد ؟ َوالنَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَ ْد أَ َج ْبتَُ oo
ك، هَ َذا ال َّر ُج ُل اأْل َ ْبيَضُ ْال ُمتَّ ِكئُ ،فَقَا َل لَهُ ال َّر ُجلُ :يَا اب َْن َع ْب ِد ْال ُمطَّلِ ِ
ب ،فَقَا َل لَهُ النَّبِ ُّي َ
ك ،فَقَا َلَ :س oلْ ك فِي ْال َمسْأَلَ ِة فَاَل تَ ِج ْد َعلَ َّ
ي فِي نَ ْف ِس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنِّي َسائِلُ َ
ك ،فَ ُم َش ِّد ٌد َعلَ ْي َ فَقَا َل ال َّر ُج ُل لِلنَّبِ ِّي َ
اس ُكلِّ ِه ْم ؟ فَقَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَooا َل :أَ ْن ُشُ oد َ
ك بِاهَّلل ِ، ك ،آهَّلل ُ أَرْ َسلَ َ
ك إِلَى النَّ ِ ك َو َربِّ َم ْن قَ ْبلَ َ ك ،فَقَا َل :أَسْأَلُ َ
ك بِ َربِّ َ َع َّما بَ َدا لَ َ
ك أَ ْن نَ ُ
ص oو َم ك بِاهَّلل ِ ،آهَّلل ُ أَ َمَ oر َ
س فِي ْاليَ ْو ِم َواللَّ ْيلَ ِة ؟ قَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَا َل :أَ ْن ُش ُد َ ت ْال َخ ْم َ صلَ َوا ِ صلِّ َي ال َّ ك أَ ْن نُ َآهَّلل ُ أَ َم َر َ
ص َدقَةَ ِم ْن أَ ْغنِيَائِنَا فَتَ ْق ِس َمهَا َعلَى ك أَ ْن تَأْ ُخ َذ هَ ِذ ِه ال َّ ك بِاهَّلل ِ ،آهَّلل ُ أَ َم َر َ
هَ َذا ال َّش ْه َر ِم َن ال َّسنَ ِة ،قَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَا َل :أَ ْن ُش ُد َ
ت بِِ oهَ ،وأَنَا َر ُسoو ُل َم ْن َو َرائِي ِم ْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،فَقَا َل ال َّر ُجلُ :آ َم ْن ُ
ت بِ َما ِج ْئ َ فُقَ َرائِنَا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 80
صحیح بخاری جلد1
وسoىَ ، و َعلِ ُّي ب ُْن َع ْبِ oد ْال َح ِمي ِدَ ، ع ْنُ سoلَ ْي َم َ
ان، ض َما ُم ب ُْن ثَ ْعلَبَoةَ أَ ُخو بَنِي َسْ oع ِد ب ِْن بَ ْكٍ o
oر"َ ،و َر َواهُُ م َ قَ ْو ِميَ ،وأَنَا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذا. تَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن ثَابِ ٍ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ،انہوں نے سعید مقooبری سooے ،انہooوں نے شooریک
بن عبدہللا بن ابی نمر سے ،انہoوں نے انس بن مالoک سoے سoنا کہ ایک بoار ہم مسoجد میں نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ،اتنے میں ایک شخص اونٹ پر سوار ہو کر آیا اور اونٹ کoو مسooجد میں بٹھoا کooر
باندھ دیا۔ پھر پوچھنے لگا( بھائیو) تم لوگوں میں محمد ( صooلی ہللا علیہ وسooلم ) کooون سooے ہیں۔ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم اس وقت لوگوں میں تکیہ لگooائے بیٹھے ہooوئے تھے۔ ہم نے کہا )( محمد ( صooلی ہللا علیہ وسooلم ) یہ سooفید
رنگ والے بزرگ ہیں جو تکیہ لگائے ہوئے تشریف فرما ہیں۔ تب وہ آپ سooے مخooاطب ہooوا کہ اے عبooدالمطلب کے
فرزند! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ کہو میں آپ کی بات سن رہا ہوں۔ وہ بوال میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے
کچھ دینی باتیں دریافت کرنا چاہتا ہوں اور ذرا سختی سooے بھی پوچھooوں گooا تooو آپ اپooنے دل میں بooرا نہ مooانئے گooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں جو تمہارا دل چاہے پوچھooو۔ تب اس نے کہooا کہ میں آپ کooو آپ کے رب اور
وتعالی کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا آپ کooو ہللا نے دنیooا کے سooب لوگooوں کی طooرف
ٰ اگلے لوگوں کے رب تبارک
رسول بنا کر بھیجا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا مooیرے ہللا! پھooر اس نے کہooا میں آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کو ہللا کی قسم دیتا ہوں کیا ہللا نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو رات دن میں پانچ نمooازیں پڑھنے کooا حکم فرمایا
ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا میرے ہللا! پھر کہنے لگا میں آپ کو ہللا کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ
کیا ہللا نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ سال بھر میں اس مہینہ رمضان کے روزے رکھooو۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ہاں یا میرے ہللا! پھر کہنے لگا میں آپ صلی ہللا علیہ وسلمکو ہللا کی قسم دے کر پوچھتooا ہooوں کہ کیooا ہللا نے
آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ آپ ہم میں سے جو مالدار لوگ ہیں ان سooے زکoٰ oوۃ وصooول کooر کے ہمooارے محتooاجوں میں
بانٹ دیا کریں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا میرے ہللا! تب وہ شخص کہنے لگا جooو حکم آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم ہللا کے پاس سے الئے ہیں ،میں ان پر ایمان الیا اور میں اپoنی قoوم کے لوگoوں کooا جoو یہoاں نہیں آئے
ہیں بھیجا ہوا( تحقیق حال کے لیے) آیا ہوں۔ میرا نام ضمام بن ثعلبہ ہے ،میں بنی سعد بن بکر کے خاندان سے ہooوں۔
موسی اور علی بن عبدالحمید نے سلیمان سے روایت کیا ،انہوں نے ثابت سے ،انہooوں
ٰ اس حدیث کو( لیث کی طرح)
نے انس سے ،انہوں نے یہی مضمون نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسے نقل کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 81
صحیح بخاری جلد1
حدثنا موسي بن اسمعيل قال حدثنا سليمان بن المغير ة قال حدثنا قال حدثنا ثابت عن انس قال نهينا في القooرآن
ان نسال النبي صلي هللا عليه وسلم وکان يعجبنا ان يجئ الرجل من اهل البادية فساله ونحن نسمع فجooائ رجل
من اهل البادية فساله فقال اتانا رسولک فاخبر نا انک تزعم ان هللا عزوجل ارسلک قال صدق فقooال فمن خلق
السمائ قooال هللا عزوجل قooال فمن خلق االرض والجبooال قooال هللا عزوجل قooال فمن جعل فيها المنooافع قooال هللا
عزوجل قال فقاالذي خلق السمائ وخلق االرض و نصب الجبال وجعل فيها المنooافع هللا ارسooلک قooال نعم قooال
زعم رسو لک ان علينا خمس صلوات وزکوة في اموالنا قال صدق قال بالذي ارسلک هللا امرک بهذا قال نعم
قال وزعم رسولک ان علينا حج البيت من استطاع اليه سبيال قال صدق قال بالذي ارسلک هللا امرک بهذا قال
نعم قال فوالذي بعثک بالحق ال ازيد عليهن شيئا والانقص فقال النooبي صooلي هللا عليه وسooلم ان صooدق ليد خلن
الجنة
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے سلیمان بن مغیرہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ثابت نے انس سے نقooل
ٰ ہم سے
کیا ،انہوں نے فرمایا کہ ہم کو قرآن کریم میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سواالت کرنے سے منع کر دیا گیoا
تھا اور ہم کو اسی لیے یہ بات پسند تھی کہ کوئی ہوشیار دیہooاتی آئے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے دینی امooور
پوچھے اور ہم سنیں۔ چنانچہ ایک دفعہ ایک دیہاتی آیا اور اس نے کہا کہ(اے محمooد صooلی ہللا علیہ وسooلم )! ہمooارے
ہاں آپ کا مبلغ گیا تھا۔ جس نے ہم کو خبر دی کہ ہللا نے آپ کو اپنا رسول بنا کر بھیجooا ہے ،ایسooا آپ کooا خیooال ہے؟
آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا اس نے بالکooل سooچ کہooا ہے۔ پھooر اس نے پوچھooا کہ آسooمان کس نے پیooدا کooئے؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے پوچھا کہ زمین کس نے پیدا کی ہے اور پہاڑ کس
نے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے پوچھا کہ ان میں نفع دینے والی چooیزیں کس
نے پیدا کی ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے کہا کہ پس اس ذات کی قسم دے کooر
آپ سے پوچھتا ہوں جس نے زمین و آسمان اور پہاڑوں کو پیدا کیا اور اس میں منافع پیooدا کooئے کہ کیooا ہللا عزوجooل
نے آپ کو اپنا رسول بنا کر بھیجا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب دیا کہ ہاں بالکل سچ ہے۔( ہللا نے مجھ کooو
رسول بنایا ہے) پھر اس نے کہا کہ آپ کے مبلغ نے بتالیا ہے کہ ہم پر پانچ وقت کی نمازیں اور مال سooے زکoٰ oوۃ ادا
www.islamicurdubooks.com 82
صحیح بخاری جلد1
کرنا اسالمی فرائض ہیں ،کیا یہ درست ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اس نے بالکooل سooچ کہooا ہے۔ پھooر
اس نے کہا آپ کو اس ذات کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کooو رسooول بنایا ہے کیooا ہللا
پاک ہی نے آپ کو ان چیزوں کا حکم فرمایا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ہooاں بالکooل درسooت ہے۔ پھooر وہ
بوال آپ کے قاصد کا خیال ہے کہ ہم میں سے جو طاقت رکھتا ہو اس پر بیت ہللا کا حج فرض ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ہاں وہ سچا ہے۔ پھر وہ بوال میں آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کooو اس ذات کی قسooم دے کooر پوچھتooا ہooوں
جس نے آپ کو رسول بنا کر بھیجا کہ کیا ہللا ہی نے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کooو یہ حکم فرمایا ہے؟ آپ نے جooواب
دیا کہ ہاں۔ پھر وہ کہنے لگا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعooوث فرمایا میں ان بooاتوں پooر
کچھ زیادہ کروں گا نہ کم کروں گا۔( بلکہ ان ہی کے مطooابق اپooنی زنooدگی گooزاروں گooا) آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا اگر اس نے اپنی بات کو سچ کر دکھایا تو وہ ضرور ضرور جنت میں داخل ہو جائے گا۔( نوٹ :صooنعانی نے
کہا یہ حدیث اس مقام پر اسی ایک نسخہ بخاری میں ہے جو فربری پر پڑھا گیا اور کسی نسخہ میں نہیں ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 83
صحیح بخاری جلد1
نہ پہنچ جاؤ اس خط کو مت پڑھنا۔ پھر جب وہ اس جگہ پہنچ گئے تو اس نے خط کooو لوگooوں کے سooامنے پڑھا اور
جو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا حکم تھا وہ انہیں بتالیا۔
حدیث نمبر64 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ oد
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
س أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم بَ َع َ
ث بِ ِكتَابِِ oه َر ُجاًل هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ب ِْن َم ْسعُو ٍد ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
ْت أَ َّن اب َْن
َوأَ َمَ oرهُ أَ ْن يَ ْدفَ َع oهُ إِلَى َع ِظ ِيم ْالبَحْ َ oري ِْن ،فَ َدفَ َع oهُ َع ِظي ُم ْالبَحْ َ oري ِْن إِلَى ِك ْس َ oرى ،فَلَ َّما قَ َ oرأَهُ َم َّزقَ oهُ ،فَ َح ِس oب ُ
حدیث نمبر65 :
oل أَبُو ْال َح َسِ oن ْال َمooرْ َو ِزيُّ ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْن قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتٍِ o
ون ِكتَابًا إِاَّل َم ْختُو ًمooا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِكتَابًا أَ ْو أَ َرا َد أَ ْن يَ ْكتُ َ
ب ،فَقِي َل لَهُ :إِنَّهُ ْم اَل يَ ْق َر ُء َ ب النَّبِ ُّي َ
َمالِ ٍك ،قَا َلَ " :كتَ َ
اضِ oه فِي يَِ oد ِه ،فَقُ ْل ُ
ت لِقَتَooا َدةََ :م ْن قَooا َل نَ ْق ُشoهُ ُم َح َّم ٌد ض ٍة نَ ْق ُشهُ ُم َح َّم ٌد َرسُو ُل هَّللا ِ َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَى بَيَ ِ
فَاتَّ َخ َذ َخاتَ ًما ِم ْن فِ َّ
َرسُو ُل هَّللا ِ ؟ قَا َل :أَنَسٌ ".
www.islamicurdubooks.com 84
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیoان کیooا ،ان سoے عبoدہللا نے ،انہیں شoعبہ نے قتooادہ سoے خoبر دی ،وہ انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( کسی بادشاہ کے
نام دعوت اسالم دینے کے لیے) ایک خط لکھا یا لکھنے کا ارادہ کیا تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سoے کہooا گیooا کہ وہ
بغیر مہر کے خط نہیں پڑھتے( یعنی بے مہooر کے خooط کooو مسooتند نہیں سooمجھتے) تب آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
چاندی کی انگوٹھی بنوائی۔ جس میں« محمد رسول هللا» کندہ تھا۔ گویا میں( آج بھی) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ہاتھ
میں اس کی سooفیدی دیکھ رہooا ہooوں۔( شooعبہ راوی حooدیث کہooتے ہیں کہ) میں نے قتooادہ سooے پوچھooا کہ یہ کس نے
کہا( کہ) اس پر« محمد رسول هللا» کندہ تھا؟ انہوں نے جواب دیا ،انس رضی ہللا عنہ نے۔
www.islamicurdubooks.com 85
صحیح بخاری جلد1
ایک نے( جب) مجلس میں( ایک جگہ کچھ) گنجائش دیکھی ،تو وہاں بیٹھ گیا اور دوسرا اہooل مجلس کے پیچھے بیٹھ
گیا اور تیسرا جو تھا وہ لوٹ گیا۔ تو جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( اپنی گفتگoو سoے) فoارغ ہoوئے( تoو صoحابہ
رضی ہللا عنہم سے) فرمایا کہ کیا میں تمہیں تین آدمیوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ تو ( سنو) ان میں سے ایک نے ہللا
سooے پنooاہ چooاہی ہللا نے اسooے پنooاہ دی اور دوسooرے کooو شooرم آئی تooو ہللا بھی اس سooے شooرمایا ( کہ اسooے بھی بخش
دیا) اور تیسرے شخص نے منہ موڑا ،تو ہللا نے( بھی) اس سے منہ موڑ لیا۔
www.islamicurdubooks.com 86
صحیح بخاری جلد1
بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،یہ کون سooا مہینہ ہے؟ ہم( اس پooر بھی) خooاموش رہے اور یہ( ہی) سooمجھے
کہ اس مہیooنے کا( بھی) آپ اس کے نooام کے عالوہ کooوئی دوسooرا نooام تجooویز فرمooائیں گے۔ پھooر آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،کیا یہ ذی الحجہ oکا مہینہ نہیں ہے؟ ہم نے عرض کیا ،بیشک۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،تو
یقینا ً تمہاری جانیں اور تمہارے مال اور تمہاری آبرو تمہارے درمیان اسی طرح حرام ہیں جس طرح آج کے دن کی
حoooرمت تمہoooارے اس مہیoooنے اور اس شoooہر میں ہے۔ پس جoooو شoooخص حاضoooر ہے اسoooے چoooاہیے کہ غoooائب کoooو
یہ( بات) پہنچا دے ،کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ جو شخص یہاں موجود ہے وہ ایسے شخص کو یہ خبر پہنچائے ،جooو
اس سے زیادہ( حدیث کا) یاد رکھنے واال ہو۔
www.islamicurdubooks.com 87
صحیح بخاری جلد1
اور( دوسری جگہ) فرمایا اور اس کو عالموں کے سوا کوئی نہیں سمجھتا۔ اور فرمایا ،اور ان لوگوں( کooافروں) نے
کہا اگر ہم سنتے یا عقooل رکھooتے تooو جہنمی نہ ہooوتے۔ اور فرمایا ،کیooا علم والے اور جاہooل برابooر ہیں؟ اور رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جس شخص کے سooاتھ ہللا بھالئی کرنoا چاہتooا ہے تoو اسoے دین کی سoمجھ عنoایت
فرما دیتا ہے۔ اور علم تو سیکھنے ہی سے آتا ہے۔ اور ابوذر رضی ہللا عنہ کا ارشاد ہے کہ اگر تم اس پر تلوار رکھ
دو ،اور اپنی گردن کی طرف اشارہ کیا ،اور مجھے گمان ہو کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے جو ایک
کلمہ سنا ہے ،گردن کٹنے سے پہلے بیان کر سکوں گا تو یقینا ً میں اسے بیان کر ہی دوں گا اور نبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ حاضر کو چاہیے کہ( میری بات) غائب کو پہنچا دے اور ابن عباس رضی ہللا عنہمooا نے
کہا ہے کہ آیت« كونوا ربانيين» سے مراد حکماء ،فقہاء ،علماء ہیں۔ اور« رباني» اس شooخص کooو کہooا جاتooا ہے جooو
بڑے مسائل سے پہلے چھوٹے مسائل سمجھا کر لوگوں کی( علمی) تربیت کرے۔
سلَّ َم يَت ََخ َّولُ ُه ْم بِا ْل َم ْو ِعظَ ِة َوا ْل ِع ْل ِم َك ْي الَ يَ ْنفِ ُروا:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
ان النَّبِ ُّي َ
اب َما َك َ
-11بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا لوگوں کی رعایت کرتے ہوئے نصیحت فرمانے اور تعلیم
دینے کے بیان میں تاکہ انہیں ناگوار نہ ہو
حدیث نمبر68 :
شَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْن اب ِْن َم ْسعُو ٍد ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َخ َّولُنَا بِ ْال َم ْو ِعظَ ِة فِي اأْل َي َِّام َك َراهَةَ السَّآ َم ِة َعلَ ْينَا".
َ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،انہیں سooفیان نے اعمش سooے خooبر دی ،وہ ابووائooل سooے روایت کooرتے ہیں ،وہ
عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے ہمیں نصooیحت فرمooانے کے لooیے کچھ دن
مقرر کر دیئے تھے اس ڈر سے کہ کہیں ہم کبیدہ خاطر نہ ہو جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 88
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر69 :
ُورَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍل ، قَا َلَ " :كَ o
oانَ ع ْبُ oد هَّللا ِ يَُ oذ ِّك ُر النَّ َ
اس ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ك أَنِّي
ك َذ َّكرْ تَنَا ُك َّل يَ ْو ٍم ،قَا َل :أَ َما إِنَّهُ يَ ْمنَ ُعنِي ِم ْن َذلَِ oo
ت أَنَّ َ
س ،فَقَا َل لَهُ َر ُجلٌ :يَا أَبَا َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ،لَ َو ِد ْد ُ
فِي ُكلِّ َخ ِمي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َخ َّولُنَا بِهَا َم َخافَةَ السَّآ َم ِة َعلَ ْينَا". أَ ْك َرهُ أَ ْن أُ ِملَّ ُك ْمَ ،وإِنِّي أَتَ َخ َّولُ ُك ْم بِ ْال َم ْو ِعظَ ِة َك َما َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیooان کیoا ،ان سoے جریر نے منصooور کے واسooطے سoے نقoل کیooا ،وہ ابووائooل سoے
روایت کرتے ہیں کہ عبدہللا(ابن مسعود) رضی ہللا عنہ ہر جمعرات کے دن لوگوں کو وعظ سoنایا کooرتے تھے۔ ایک
آدمی نے ان سے کہا اے ابوعبدالرحمٰ ن! میں چاہتا ہوں کہ تم ہمیں ہر روز وعظ سنایا کرو۔ انہوں نے فرمایا ،تو سooن
لو کہ مجھے اس امر سے کوئی چیز مانع ہے تو یہ کہ میں یہ بات پسooند نہیں کرتooا کہ کہیں تم تنooگ نہ ہooو جooاؤ اور
میں وعظ میں تمہاری فرصت کا وقت تالش کیا کرتا ہوں جیسا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس خیال سے کہ ہم
کبیدہ خاطر oنہ ہو جائیں ،وعظ کے لیے ہمارے اوقات فرصت کا خیال رکھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 89
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 90
صحیح بخاری جلد1
کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ درختوں میں ایک درخت ایسا ہے اس کی مثال مسلمان کی طرح ہے۔( ابن
عمر رضی ہللا عنہما کہتے ہیں کہ یہ سن کر) میں نے ارادہ کیا کہ عرض کروں کہ وہ( درخت) کھجور کا ہے مگر
چونکہ میں سب میں چھوٹا تھا اس لیے خاموش رہا۔( پھر) رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے خooود ہی فرمایا کہ وہ
کھجور ہے۔
اال ْغتِبَ ِ
اط فِي ا ْل ِع ْل ِم َوا ْل ِح ْك َم ِة: اب ِ -15بَ ُ
باب :علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں
َوقَا َل ُع َم ُر تَفَقَّهُوا oقَ ْب َل أَ ْن تُ َس َّو ُدوا.
اور عمر رضی ہللا عنہ کا ارشاد ہے کہ سردار بننے سooے پہلے سooمجھدار بنو( یعooنی دین کooا علم حاصooل کooرو) اور
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا)فرماتے ہیں کہ سردار بنائے جانے کے بعooد بھی علم حاصooل کooرو ،کیooونکہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے اصحاب رضی ہللا عنہم نے بڑھاپے میں بھی دین سیکھا۔
حدیث نمبر73 :
oريُّ ،قَooا َل: ان ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِي إِ ْسَ oما ِعي ُل ب ُْن أَبِي َخالٍِ oدَ علَى َغ ْيِ o
oر َما َحَّ oدثَنَاهُ ُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل َح َسَ oد إِاَّل
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َم ْسعُو ٍد ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َاز ٍم ، قَا َلَ :س ِمع ُْس ب َْن أَبِي َح ِ ْت قَي َ َس ِمع ُ
ضي بِهَا َويُ َعلِّ ُمهَا". فِي ْاثنَتَي ِْنَ ،ر ُج ٌل آتَاهُ هَّللا ُ َمااًل فَ ُسلِّطَ َعلَى هَلَ َكتِ ِه فِي ْال َحقَِّ ،و َر ُج ٌل آتَاهُ هَّللا ُ ْال ِح ْك َمةَ فَهُ َو يَ ْق ِ
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے دوسooرے لفظooوں میں بیooان کیooا ،ان
لفظوں کے عالوہ جو زہری نے ہم سooے بیooان کooئے ،وہ کہooتے ہیں میں نے قیس بن ابی حooازم سooے سooنا ،انہooوں نے
عبدہللا بن مسعود رضooی ہللا عنہ سooے سooنا ،وہ کہooتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا ارشooاد ہے کہ حسooد
صرف دو باتوں میں جائز ہے۔ ایک تو اس شخص کے بooارے میں جسooے ہللا نے دولت دی ہooو اور وہ اس دولت کooو
راہ حق میں خرچ oکooرنے پooر بھی قooدرت رکھتooا ہooو اور ایک اس شooخص کے بooارے میں جسooے ہللا نے حکمت(کی
دولت) سے نوازا ہو اور وہ اس کے ذریعہ سے فیصلہ کرتا ہو اور( لوگوں کو) اس حکمت کی تعلیم دیتا ہو۔
www.islamicurdubooks.com 91
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر74 :
حَ ، ع ِن اب ِْن oريُّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ْعقُooوبُ ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبِيَ ، ع ْنَ
صoالِ ٍ الز ْهِ o َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ُغ َري ٍْر ُّ
ص ٍ oن س ، أَنَّهُ تَ َمooا َرى هُ َ oو َو ْال ُحooرُّ ب ُْن قَي ِ
ْس ب ِْن ِح ْ ث أَ َّنُ عبَ ْي َ oد هَّللا ِ ب َْن َع ْب ِ oد هَّللا ِ أَ ْخبَ َ oرهَُ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
بَ ، حَّ oد َ
ِش oهَا ٍ
س ،فَقَooا َل :إِنِّي ض ٌ oر فَ َمَّ oر بِ ِه َما أُبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
ب ،فَ َ oد َعاهُ اب ُْن َعبَّا ٍ ب ُمو َسى ،قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س :هُ َو َخ ِ اح ِ
ص ِاريُّ فِي َ ْالفَ َز ِ
صoلَّى هَّللا ُ
ي َ السoبِي َل إِلَى لُقِيِّ ِه ،هَooلْ َسِ oمع َ
ْت النَّبِ َّ وسoى َّ وسoى الَّ ِذي َسoأ َ َل ُم َ ب ُم َ اح ِ ص ِ احبِي هَ َذا فِي َ
ص ِْت أَنَا َو َ
تَ َما َري ُ
www.islamicurdubooks.com 92
صحیح بخاری جلد1
میں بحثے۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ وہ خضر علیہ السooالم تھے۔ پھooر ان کے پooاس سooے ابی بن کعب
موسی علیہ السالم کے
ٰ گزرے تو عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے انہیں بالیا اور کہا کہ میں اور میرے یہ رفیق
اس ساتھی کے بارے میں بحث کر رہے ہیں جس سے انہوں نے مالقات چاہی تھی۔ کیooا آپ نے رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم سے اس کے بارے میں کچھ ذکر سنا ہے۔ انہوں نے کہا ،ہاں میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ
موسoی بoنی اسoرائیل کی ایک جمoاعت میں بیٹھے ہoوئے تھے کہ اتoنے میں ایک
ٰ فرماتے ہoوئے سoنا ہے۔ ایک دن
شخص آیا اور اس نے آپ سے پوچھا کیا آپ جانتے ہیں کہ(دنیا میں) کوئی آپ سے بھی بoڑھ کoر عoالم موجoود ہے؟
oی علیہ اسooالم کے پooاس وحی بھیجی کہ ہooاں ہمooارا بنooدہ
تعالی نے موسٰ o
ٰ موسی علیہ السالم نے فرمایا نہیں۔ اس پر ہللا
ٰ
oی علیہ السooالم نے ہللا سooے دریافت کیooا کہ خضooر علیہ السooالم سooے
خضر ہے( جس کا علم تم سے زیادہ ہے) موسٰ o
تعالی نے ایک مچھلی کو ان سے مالقات کی عالمت قرار دیا اور ان سoے کہہ دیا کہ
ٰ ملنے کی کیا صورت ہے؟ ہللا
oی( چلے
جب تم اس مچھلی کooو گم کooر دو تو(واپس) لooوٹ جooاؤ ،تب خضooر سooے تمہooاری مالقooات ہooو گی۔ تب موسٰ o
اور) دریا میں مچھلی کی عالمت تالش کرتے رہے۔ اس وقت ان کے ساتھی نے کہا جب ہم پتھر کے پاس تھے ،کیooا
oی علیہ
آپ نے دیکھا تھا ،میں اس وقت مچھلی کا کہنا بھول گیا اور شیطان ہی نے مجھے اس کا ذکooر بھال دیا۔ موسٰ o
السooالم نے کہooا ،اسooی مقooام کی ہمیں تالش تھی۔ تب وہ اپooنے نشooانات قooدم پر( پچھلے پooاؤں) بooاتیں کooرتے ہooوئے
لوٹے(وہاں) انہوں نے خضر علیہ السالم کو پایا۔ پھر ان کا وہی قصہ ہے جو ہللا نے اپooنی کتooاب قooرآن میں بیooان کیooا
ہے۔
ث ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ خالٌِ oدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم oةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَooا َلَ :
ضَّ oمنِي َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْبُ oد ْالَ oو ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وقَا َل" :اللَّهُ َّم َعلِّ ْمهُ ْال ِكتَ َ
اب". َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 93
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عبدالوارث نے ،ان سے خالد نے عکoرمہ کے واسoطے سoے بیoان کیoا ،وہ ابن
عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ( ایک مooرتبہ) رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
مجھے( سینے سے) لگا لیا اور دعا دیتے ہوئے فرمایا کہ اے ہللا اسے علم کتاب( قرآن) عطا فرمائیو ۔
ص ِغي ِر:
ع ال َّ
س َما ُ
ص ُّح َ
اب َمتَى يَ ِ
-18بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ بچے کا ( حدیث ) سننا کس عمر میں صحیح ہے ؟
حدیث نمبر76 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ oةََ ، ع ْن َع ْب ِ oد َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبِي أُ َو ْي ٍ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه انَ ،وأَنَا يَ ْو َمئِ ٍذ قَ ْد نَاهَ ْز ُ
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ ار أَتَ ٍ س ، قَا َل" :أَ ْقبَ ْل ُ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
الصoفِّ ، oان تَرْ تَُ oع فََ oد َخ ْل ُ
ت فِي َّ ت اأْل َتََ o
ْض الصَّفِّ َ ،وأَرْ َس ْل ُ
ت بَي َْن يَ َديْ بَع ِ َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي بِ ِمنًى إِلَى َغي ِْر ِج َد ٍ
ار ،فَ َم َررْ ُ
فَلَ ْم يُ ْن َكرْ َذلِ َ
ك َعلَ َّ
ي".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے مالک نے ،ان سے ابن شہاب نے ،ان سooے عبیooدہللا بن عبooدہللا بن عتبہ نے ،وہ
عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ میں( ایک مرتبہ) گدھی پر سوار ہو کر چال ،اس زمooانے
oنی میں نمooاز پooڑھ رہے تھے اور آپ کے سooامنے
میں ،میں بلooوغ کے قooریب تھooا۔ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم مٰ o
دیوار( کی آڑ) نہ تھی ،تو میں بعض صفوں کے سامنے سے گزرا اور گدھی کو چھوڑ دیا۔ وہ چooرنے لگی ،جب کہ
میں صف میں شامل ہو گیا( مگر) کسی نے مجھے اس بات پر ٹوکا نہیں۔
حدیث نمبر77 :
الزبَيِْ oooديُّ ، ف ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا أَبُو ُم ْسِ oooه ٍر ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َحoooرْ ٍ
بَ ، حَّ oooدثَنِيُّ َحَّ oooدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ ooo
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم َم َّجةً َم َّجهَا فِي َوجْ ِهيَ ،وأَنَا يع ، قَا َلَ " :عقَ ْل ُ
ت ِم َن النَّبِ ِّي َ َع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ محْ ُمو ِد ب ِْن ال َّربِ ِ
ين ِم ْن َد ْل ٍو"o. اب ُْن َخ ْم ِ
س ِسنِ َ
www.islamicurdubooks.com 94
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،ان سے ابومسہر نے ،ان سے محمooد بن حooرب نے ،ان سooے زبیooدی نے زہooری
کے واسطے سے بیان کیooا ،وہ محمooود بن الربیooع سooے نقooل کooرتے ہیں ،انہooوں نے کہooا کہ مجھے یاد ہے کہ( ایک
مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک ڈول سے منہ میں پانی لے کر میرے چہرے پر کلی فرمائی ،اور میں
اس وقت پانچ سال کا تھا۔
حدیث نمبر78 :
ب ، قَoooا َل :قَoooا َل اأْل َ ْو َزا ِع ُّي،
ص ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َحoooرْ ٍ َحَّ oooدثَنَا أَبُو ْالقَ ِ
اسِ oooم َخالُِ oooد ب ُْن َخلِ ٍّي قَ ِ
اضoooي ِح ْم َ
س ، أَنَّهُ تَ َما َرى هُ َو َو ْالحُرُّ ب ُْن قَي ِ
ْس أَ ْخبَ َرنَاُّ
الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ْت أَنَا
س ،فَقَooا َل :إِنِّي تَ َمooا َري ُ وس oى ،فَ َمَّ oر بِ ِه َما أُبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
ب ،فَ َ oد َعاهُ اب ُْن َعبَّا ٍ ب ُم َ اح ِ صِ o اريُّ فِي َ ص ٍ oن ْالفَ َ oز ِ
ب ِْن ِح ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَoْ oذ ُك ُر ب ُمو َسى الَّ ِذي َسأ َ َل ال َّسبِي َل إِلَى لُقِيِّ ِه ،هَلْ َس ِمع َ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ اح ِص ِ احبِي هَ َذا فِي َ ص ِ َو َ
وسoى فِي َمإَل ٍ ِم ْن بَنِي صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَoْ oذ ُك ُر َشoأْنَهُ ،يَقُooولُ" :بَ ْينَ َما ُم َ َشأْنَهُ ؟ فَقَooا َل أُبَ ٌّي :نَ َع ْمَ ،سِ oمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
ك ،قَا َل ُمو َسى :اَل ،فَأ َ ْو َحى هَّللا ُ َع َّز َو َج َّل إِلَى ُمو َسى :بَلَى َع ْب ُ oدنَا
إِ ْس َرائِي َل إِ ْذ َجا َءهُ َر ُجلٌ ،فَقَا َل :أَتَ ْعلَ ُم أَ َحدًا أَ ْعلَ َم ِم ْن َ
ك َسoتَ ْلقَاهُ ،فَ َكَ o
oان ت ْال ُحَ o
oوت فَooارْ ِج ْع فَإِنَّ َ ضرٌ ،فَ َسأ َ َل ال َّسبِي َل إِلَى لُقِيِّ ِه ،فَ َج َع َل هَّللا ُ لَهُ ْالح َ
ُوت آيَةًَ ،وقِي َل لَهُ :إِ َذا فَقَْ oد َ َخ ِ
ْت إِ ْذ أَ َو ْينَا إِلَى َّ
الصْ oخ َر ِة ،فَoإِنِّي وسoى :أَ َرأَي َ
ت فِي ْالبَحْ ِر ،فَقَا َل فَتَى ُمو َسى لِ ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه يَتَّبِ ُع أَثَ َر ْالحُو ِ
ُمو َسى َ
صoا ك َما ُكنَّا نَ ْب ِغي ،فَارْ تََّ oدا َعلَى آثَ ِ
ار ِه َما قَ َ
ص ً ان أَ ْن أَ ْذ ُكَ oرهُ ،قَoا َل ُم َ
وسoىَ :ذلَِ o ُوت َو َما أَ ْن َسانِي ِه إِاَّل ال َّش ْيطَ ُ
يت ْالح َ
نَ ِس ُ
ان ِم ْن َشأْنِ ِه َما َما قَصَّ هَّللا ُ فِي ِكتَابِ ِه". ضرًا ،فَ َك َ
فَ َو َج َدا َخ ِ
www.islamicurdubooks.com 95
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالقاسم خالد بن خلی قاضی حمص نے بیooان کیooا ،ان سooے محمooد بن حooرب نے ،اوزاعی کہooتے ہیں کہ ہمیں
زہری نے عبیoدہللا ابن عبoدہللا بن عتبہ بن مسooعود سoے خooبر دی ،وہ عبooدہللا بن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سoے روایت
oی علیہ السooالم کے سooاتھی کے بooارے میں جھگooڑے۔( اس
کرتے ہیں کہ وہ اور حooر بن قیس بن حصooن فooزاری موسٰ o
دوران میں) ان کے پاس سے ابی بن کعب گزرے ،تو ابن عباس رضی ہللا عنہما نے انہیں بال لیا اور کہا کہ میں اور
oی علیہ
موسی علیہ السالم کے ساتھی کے بارے میں بحث کر رہے ہیں جس سooے ملooنے کی موسٰ o
ٰ میرے( یہ) ساتھی
السالم نے( ہللا سے) دعا کی تھی۔ کیا آپ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کooو کچھ ان کoا ذکooر فرمooاتے ہoوئے سoنا
ہے؟ ابی نے کہا کہ ہاں! میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ان کا حال بیان فرماتے ہooوئے سooنا ہے۔ آپ فرمooا
موسی علیہ السالم بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تھے کہ اتنے میں ایک شooخص آیا اور
ٰ رہے تھے کہ ایک بار
oی علیہ السooالم نے فرمایا
کہنے لگا کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں آپ سے بھی بڑھ کر کوئی عالم موجooود ہے۔ موسٰ o
oی علیہ السooالم پooر وحی نooازل کی کہ ہooاں ہمooارا بنooدہ خضر( علم میں تم سooے بooڑھ
oالی نے موسٰ o
کہ نہیں۔ تب ہللا تعٰ o
oالی نے( ان سooے مالقooات کے
موسی علیہ السالم نے ان سے ملooنے کی راہ دریافت کی ،اس وقت ہللا تعٰ o
ٰ کر) ہے۔ تو
لیے) مچھلی کو نشانی قرار دیا اور ان سoے کہہ دیا کہ جب تم مچھلی کoو نہ پoاؤ تoو لoوٹ جانoا ،تب تم خضoر علیہ
موسی علیہ السالم دریا میں مچھلی کے نشان کا انتظار کرتے رہے۔ تب ان کے خooادم
ٰ السالم سے مالقات کر لو گے۔
نے ان سے کہا۔ کیا آپ نے دیکھا تھا کہ جب ہم پتھooر کے پooاس تھے ،تooو میں( وہooاں) مچھلی بھooول گیooا۔ اور مجھے
موسی علیہ السالم نے کہا کہ ہم اسی( مقام) کے تooو متالشooی تھے ،تب وہ اپooنے( قooدموں
ٰ شیطان ہی نے غافل کر دیا۔
کے) نشانوں پر باتیں کرتے ہوئے واپس لوٹے۔( وہاں) خضر علیہ السالم کو انہوں نے پایا۔ پھر ان کا قصooہ وہی ہے
تعالی نے اپنی کتاب میں بیان فرمایا ہے۔
ٰ جو ہللا
اب فَ ْ
ض ِل َمنْ َعلِ َم َو َعلَّ َم: -20بَ ُ
باب :پڑھنے اور پڑھانے والے کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر79 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َريِْ oد ب ِْن َعبِْ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي بُoرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وسoى،
اب أَرْ ً
ض oا ير أَ َ
صَ o ث ْال َكثِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :مثَ ُل َما بَ َعثَنِي هَّللا ُ بِ ِه ِم َن ْالهُ َدى َو ْال ِع ْل ِمَ ،ك َمثَ ِل ْال َغ ْي ِ
َع ِن النَّبِ ِّي َ
www.islamicurdubooks.com 96
صحیح بخاری جلد1
اأْل َرْ ِ
ض.
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،ان سے حماد بن اسامہ نے برید بن عبدہللا کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابی بردہ
ابوموسی سے اور وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سooے روایت کooرتے ہیں کہ آپ صooلی
ٰ سے روایت کرتے ہیں ،وہ
تعالی نے مجھے جس علم و ہدایت کے ساتھ بھیجا ہے اس کی مثooال زبردسooت بooارش
ٰ ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا
کی سی ہے جو زمین پر( خوب) برسے۔ بعض زمین جو صاف ہوتی ہے وہ پانی کو پی لیتی ہے اور بہت بہت سبزہ
oالی لوگoوں کoو
اور گھاس اگاتی ہے اور بعض زمین جو سخت ہوتی ہے وہ پooانی کooو روک لیoتی ہے اس سoے ہللا تعٰ o
فائدہ پہنچاتا ہے۔ وہ اس سے سیراب ہوتے ہیں اور سیراب کرتے ہیں۔ اور کچھ زمین کے بعض خطوں پر پانی پڑتooا
ہے جو بالکل چٹیل میدان ہوتے ہیں۔ نہ پانی روکتے ہیں اور نہ ہی سبزہ اگooاتے ہیں۔ تooو یہ اس شooخص کی مثooال ہے
جو دین میں سمجھ پیدا کرے اور نفع دے ،اس کو وہ چیز جس کے سooاتھ میں مبعooوث کیooا گیooا ہooوں۔ اس نے علم دین
سیکھا اور سکھایا اور اس شخص کی مثال جس نے سر نہیں اٹھایا( یعنی توجہ نہیں کی) اور جو ہدایت دے کooر میں
بھیجooا گیooا ہooوں اسooے قبooول نہیں کیooا۔ امooام بخooاری رحمہ ہللا فرمooاتے ہیں کہ ابن اسooحاق نے ابواسooامہ کی روایت
سے« قبلت الماء» کا لفoظ نقoل کیoا ہے۔ قاعoاس خطہٰ زمین کoو کہoتے ہیں جس پoر پoانی چoڑھ جoائے( مگoر ٹھہoرے
نہیں) اور« صفصف»اس زمین کو کہتے ہیں جو بالکل ہموار ہو۔
www.islamicurdubooks.com 97
صحیح بخاری جلد1
اور ربیعہ کا قول ہے کہ جس کے پاس کچھ علم ہو ،اسے یہ جائز نہیں کہ( دوسرے کام میں لگ کooر علم کooو چھooوڑ
دے اور) اپنے آپ کو ضائع کر دے۔
حدیث نمبر80 :
حدیث نمبر81 :
س ، قَا َل :أَل ُ َح ِّدثَنَّ ُك ْم َح ِديثًا اَل يُ َح ِّدثُ ُك ْم أَ َحٌ oد بَعِْ oدي،
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
ظهََ oر ْال َج ْهoلَُ ،ويَ ْ
ظهََ oر السoا َع ِة ،أَ ْن يَقَِّ oل ْال ِع ْل ُمَ ،ويَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُooولُِ " :م ْن أَ ْشَ oر ِ
اط َّ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َس ِمع ُ
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِع ْل ِم: -22بَ ُ
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
www.islamicurdubooks.com 98
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر82 :
بَ ، ع ْنَ ح ْمَ oزةَ ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي اللَّيْث ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيُ عقَ ْيٌ oلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
ح لَبَ ٍن فَ َشِ oرب ُ
ْت يت بِقََ oد ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل" :بَ ْينَا أَنَا نَoائِ ٌم ،أُتِ ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ُع َم َر ،أَ َّن اب َْن ُع َم َر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ب ،قَooالُوا :فَ َما أَ َّو ْلتَoهُ يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ، ْت فَضْ لِي ُع َمَ oر ب َْن ْال َخطَّا ِ اري ،ثُ َّم أَ ْعطَي ُ ظفَ ِي يَ ْخ ُر ُج فِي أَ ْ
َحتَّى إِنِّي أَل َ َرى الرِّ َّ
قَا َلْ :ال ِع ْل َم".
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے لیث نے ،ان سے عقیل نے ابن شہاب کے واسooطے سooے
نقل کیا ،وہ حمزہ oبن عبدہللا بن عمر سے نقل کرتے ہیں کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا میں نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں سو رہا تھا( اسی حooالت میں) مجھے دودھ کooا ایک پیooالہ
حتی کہ میں نے دیکھا کہ تازگی میرے ناخنوں سooے نکooل رہی ہے۔ پھooر
دیا گیا۔ میں نے( خوب اچھی طرح) پی لیا۔ ٰ
میں نے اپنا بچا ہوا( دودھ) عمر بن الخطاب کو دے دیا۔ صحابہ رضی ہللا عنہم نے پوچھooا آپ نے اس کی کیooا تعبooیر
لی؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا علم۔
www.islamicurdubooks.com 99
صحیح بخاری جلد1
میں نے بےخبری میں ذبح کرنے سے پہلے سooر منooڈا لیooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا( اب) ذبح کooر لے اور
کچھ حرج نہیں۔ پھر دوسرا آدمی آیا ،اس نے کہooا کہ میں نے بےخooبری میں رمی کooرنے سoے پہلے قربooانی کooر لی۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( اب) رمی کر لے۔( اور پہلے کر دینے سooے) کچھ حooرج oنہیں۔ ابن عمooرو کہooتے
ہیں( اس دن) آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے جس چیز کا بھی سوال ہوا ،جو کسی نے آگے اور پیچھے کooر لی تھی۔ تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہی فرمایا کہ اب کر لے اور کچھ حرج نہیں۔
حدیث نمبر85 :
ْت أَبَا هُ َر ْيَ oرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي
انَ ، ع ْنَ سoالِ ٍم ، قَooا َلَ :سِ oمع َُح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ح ْنظَلَةُ ب ُْن أَبِي ُسْ oفيَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :يُ ْقبَضُ ْال ِع ْل ُمَ ،ويَ ْ
ظهَ ُر ْال َج ْه ُل َو ْالفِتَ ُنَ ،ويَ ْكثُ ُر ْالهَرْ جُ ،قِي َل :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،و َما ْالهَرْ ُج ؟ َ
فَقَا َل :هَ َك َذا بِيَ ِد ِه ،فَ َح َّرفَهَا َكأَنَّه ي ُِري ُد ْالقَ ْت َل".
www.islamicurdubooks.com 100
صحیح بخاری جلد1
ہم سے مکی ابن ابراہیم نے بیان کیا ،انہیں حنظلہ نے سooالم سooے خooبر دی ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے
سنا ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( ایک وقت ایسooا
آئے گا کہ جب) علم اٹھا لیا جائے گا۔ جہالت اور فتنے پھیل جائیں گے اور ہرج بڑھ جائے گا۔ آپ سے پوچھا گیooا کہ
یا رسول ہللا! ہرج سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کو حرکت دے کر فرمایا اس طرح ،گویا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے قتل مراد لیا۔
حدیث نمبر86 :
ت" :أَتَي ُ
ْت اط َم oةََ ، ع ْن أَ ْسَ oما َء ، قَooالَ ْ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ه َشoا ٌمَ ، ع ْن فَ ِ
ت :آيَ oةٌ، ان هَّللا ِ ،قُ ْل ُ ت إِلَى ال َّس َما ِء ،فَإ ِ َذا النَّاسُ قِيَا ٌم ،فَقَالَ ْ اس ،فَأ َ َشا َر ْ ْ صلِّي ،فَقُ ْل ُ
تُ :س ْ oب َح َ تَ :ما َشأ ُن النَّ ِ َعائِ َشةَ َو ِه َي تُ َ
ت أَصُبُّ َعلَى َر ْأ ِسي ْال َما َء ،فَ َح ِم َد هَّللا َ َع َّز َو َج َّل النَّبِ ُّي ت َحتَّى تَ َجاَّل نِي ْال َغ ْش ُي ،فَ َج َع ْل ُت بِ َر ْأ ِسهَا أَيْ نَ َع ْم ،فَقُ ْم ُ
فَأ َ َشا َر ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َوأَ ْثنَى َعلَ ْيِ oه ،ثُ َّم قَooا َلَ :ما ِم ْن َشْ oي ٍء لَ ْم أَ ُك ْن أُ ِريتُoهُ إِاَّل َرأَ ْيتُoهُ فِي َمقَooا ِمي َحتَّى ْال َجنَّةُ َوالنَّارُ، َ
َّال ،يُقَooالُ:
يح الَّ oدج ِ ْ ك ،قَالَ ْ َ
ت أ ْس َما ُءِ :م ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ ي َذلِ َُور ُك ْم ِم ْث َل أَ ْو قَ ِريبًا اَل أَ ْد ِري أَ َّ
ون فِي قُب ِ ي أَنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ
وح َي إِلَ َّ فَأ ُ ِ
ت أَ ْس َما ُء ،فَيَقُولُ :هَُ oو ُم َح َّم ٌد َر ُسoو ُل هَّللا ِ َجا َءنَا ك بِهَ َذا ال َّرج ُِل ؟ فَأ َ َّما ْال ُم ْؤ ِم ُن أَ ِو ْال ُموقِ ُن اَل أَ ْد ِري بِأَيِّ ِه َما ،قَالَ ْ َما ِع ْل ُم َ
ق أَ ِو
ت لَ ُموقِنًا بِِ oهَ ،وأَ َّما ْال ُمنَooافِ ُ صoالِحًا ،قَْ oد َعلِ ْمنَا إِ ْن ُك ْن َت َو ْالهُ َدى فَأ َ َج ْبنَا َواتَّبَ ْعنَا هُ َو ُم َح َّم ٌد ثَاَل ثًا ،فَيُقَالُ :نَ ْم َ
بِ ْالبَيِّنَا ِ
ون َش ْيئًا فَقُ ْلتُهُ"o.
اس يَقُولُ َ ت أَ ْس َما ُء :فَيَقُولُ :اَل أَ ْد ِريَ ،س ِمع ُ
ْت النَّ َ ك ،قَالَ ْ ي َذلِ َْال ُمرْ تَابُ اَل أَ ْد ِري أَ َّ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے وہیب نے ،ان سے ہشooام نے فooاطمہ کے واسooطے سooے نقooل کیooا ،وہ
ٰ ہم سے
اسماء سے روایت کرتی ہیں کہ میں عائشooہ رضooی ہللا عنہooا کے پooاس آئی ،وہ نمooاز پooڑھ رہی تھیں ،میں نے کہooا کہ
لوگوں کا کیا حال ہے؟ تو انہوں نے آسمان کی طرف اشارہ کیا( یعنی سورج کو گہن لگا ہے) اتنے میں لooوگ( نمooاز
کے لیے) کھڑے ہو گئے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا ،ہللا پاک ہے۔ میں نے کہا( کیا یہ گہن) کوئی( خاص) نشانی
oتی کہ مجھے غش آنے
ہے؟ انہوں نے سر سے اشارہ کیا یعنی ہاں! پھر میں( بھی نماز کے لیے) کھڑی ہooو گooئی۔ حٰ o
تعالی کی تعریف
ٰ لگا ،تو میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی۔ پھر( نماز کے بعد) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ہللا
اور اس کی صفت بیان فرمائی ،پھر فرمایا ،جooو چooیز مجھے پہلے دکھالئی نہیں گooئی تھی آج وہ سooب اس جگہ میں
www.islamicurdubooks.com 101
صحیح بخاری جلد1
نے دیکھ لی ،یہooاں تooک کہ جنت اور دوزخ کooو بھی دیکھ لیooا اور مجھ پooر یہ وحی کی گooئی کہ تم اپooنی قooبروں میں
آزمائے جاؤ گے« ،مثل» یا« قرب» کا کون سا لفظ اسماء نے فرمایا ،میں نہیں جانتی ،فooاطمہ کہooتی ہیں( یعooنی) فتنہ
دجال کی طرح( آزمائے جاؤ گے) کہا جائے گا( قبر کے اندر کہ) تم اس آدمی کے بارے میں کیا جانتے ہو؟ تooو جooو
صاحب ایمان یا صاحب یقین ہو گا ،کون سoا لفoظ فرمایا اسooماء رضooی ہللا عنہoا نے ،مجھے یاد نہیں۔ وہ کہے گoا وہ
محمد ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ،جو ہمارے پاس ہللا کی ہooدایت اور دلیلیں لے کooر آئے تooو ہم نے ان کooو
قبول کر لیا اور ان کی پیروی کی وہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں۔ تین بار( اسی طرح کہے گا) پھر( اس سooے) کہہ
دیا جائے گا کہ آرام سے سو جا بیشک ہم نے جان لیا کہ تو محمد صلی ہللا علیہ وسلم پر یقین رکھتا تھا۔ اور بہرحooال
منافق یا شکی آدمی ،میں نہیں جانتی کہ ان میں سے کون سا لفظ اسماء رضی ہللا عنہا نے کہا۔ تو وہ(منافق یا شooکی
آدمی) کہے گا کہ جو لوگوں کو میں نے کہتے سنا میں نے( بھی) وہی کہہ دیا۔( باقی میں کچھ نہیں جانتا۔)
حدیث نمبر87 :
ت أُتَooرْ ِج ُم بَي َْن اب ِْنار ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ غ ْنَ oد ٌر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْن أَبِي َج ْمَ oرةَ ، قَooا َلُ :ك ْن ُ َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّشٍ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :م ِن ْال َو ْفُ oد أَ ْو َم ِن ْالقَoْ oو ُم ،قَooالُوا: ْس أَتَ ْوا النَّبِ َّ
ي َ اس ،فَقَا َل :إِ َّن َو ْف َد َع ْب ِد ْالقَي ِ
َّاس َوبَي َْن النَّ ِ َعب ٍ
www.islamicurdubooks.com 102
صحیح بخاری جلد1
ك هََ oذا َربِي َعةُ ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بِ ْالقَ ْو ِم أَ ْو بِ ْال َو ْف ِد َغيَْ oر َخ َزايَا َواَل نََ oدا َمى ،قَooالُوا :إِنَّا نَأْتِي َ
ك ِم ْن ُشoقَّ ٍة بَ ِعي َد ٍة َوبَ ْينَنَا َوبَ ْينََ o
ض َرَ ،واَل نَ ْستَ ِطي ُع أَ ْن نَأْتِيَ َ
ك إِاَّل فِي َشه ٍْر َح َر ٍام ،فَ ُمرْ نَا بِأ َ ْم ٍر نُ ْخبِ ُر بِ ِه َم ْن َو َرا َءنَا نَ ْد ُخ ُل بِ ِه ْال َجنَّةَ، ار ُم َ ْال َح ُّي ِم ْن ُكفَّ ِ
ان بِاهَّلل ِ َوحَْ oدهُ ؟ "فَأ َ َم َرهُ ْم بِأَرْ بَ ٍع َونَهَاهُ ْم َع ْن أَرْ بَ ٍع ،أَ َم َرهُ ْم بِاإْل ِ ي َم ِ
ان بِاهَّلل ِ َع َّز َو َج َّل َوحْ َدهُ ،قَا َل :هَلْ تَ ْدر َ
ُون َما اإْل ِ ي َم ُ
قَالُوا :هَّللا ُ َو َر ُسoولُهُ أَ ْعلَ ُم ،قَooا َلَ :شoهَا َدةُ أَ ْن اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن ُم َح َّمدًا َر ُسoو ُل هَّللا َِ ،وإِقَooا ُم َّ
الصoاَل ِةَ ،وإِيتَooا ُء ال َّز َكooا ِة،
www.islamicurdubooks.com 103
صحیح بخاری جلد1
بعد) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان( باتوں کو) یاد رکھو اور اپنے پیچھے( رہ جانے) والوں کو بھی
ان کی خبر کر دو۔
oل أَبُو ْال َح َسِ oن ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ع َمُ oر ب ُْن َسِ oعي ِد ب ِْن أَبِي ح َ
ُسoي ٍْن ، قَooا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتٍِ o
يز ،فَأَتَ ْتهُ ا ْمَ oرأَةٌ ،فَقَooالَ ْ
ت: ث" ، أَنَّهُ تَ َز َّو َج ا ْبنَةً أِل َبِي إِهَا ِ
ب ب ِْن َع ِز ٍ َح َّدثَنِي َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي ُملَ ْي َكةََ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
ول هَّللا ِ
ب إِلَى َر ُس ِ o ض ْعتِنِي َواَل أَ ْخبَرْ تِنِي ،فَ َ oر ِك َ
ْت ُع ْقبَةَ َوالَّتِي تَ َز َّو َج ،فَقَا َل لَهَا ُع ْقبَةَُ :ما أَ ْعلَ ُم أَنَّ ِك أَرْ َ ضع ُ إِنِّي قَ ْد أَرْ َ
ْoف َوقَْ oد قِي َل ،فَفَا َرقَهَا ُع ْقبَoةُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْال َم ِدينَِ oة ،فَ َسoأَلَهُ ،فَقَoا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َمَ :كي َ َ
َونَ َك َح ْ
ت َز ْوجًا َغ ْي َرهُ".
ہم سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہیں عبدہللا نے خبر دی ،انہیں عمooر بن سooعید بن ابی حسooین نے خooبر
دی ،ان سے عبدہللا بن ابی ملیکہ نے عقبہ ابن الحارث کے واسطے سے نقooل کیooا کہ عقبہ نے ابواہooاب بن عزیز کی
لڑکی سے نکاح کیا تو ان کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے عقبہ کو اور جس سoے اس کooا نکooاح
ہوا ہے ،اس کو دودھ پالیا ہے۔ نہ تو نے کبھی مجھے بتایا ہے۔( یہ سن کر) عقبہ نے کہا ،مجھے نہیں معلooوم کہ تooو
نے مجھے دودھ پالیا ہے اور نہ تو نے کبھی مجھے بتایا ہے۔ تب عقبہ سوار ہو کooر رسooول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم
کی خدمت میں مدینہ منورہ حاضر ہوئے اور آپ سooے اس کے متعلooق دریافت کیooا ،تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ،کس طرح( تم اس لڑکی سے رشتہ رکھو گے) حooاالنکہ( اس کے متعلooق یہ) کہooا گیooا تب عقبہ بن حooارث نے
اس لڑکی کو چھوڑ دیا اور اس نے دوسرا خاوند کر لیا۔
ب فِي ا ْل ِع ْل ِم:
اب التَّنَا ُو ِ
-27بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 104
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ ( طلباء کا حصول ) علم کے لیے ( استاد کی خدمت میں ) اپنی اپنی باری
مقرر کرنا درست ہے
حدیث نمبر89 :
ب : أَ ْخبَ َرنَا يُooونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن
الز ْه ِريِّ . ح قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ ،وقَا َل اب ُْن َو ْه ٍ ان ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ت أَنَا َو َجا ٌر لِي ِم ْن
سَ ، ع ْنُ ع َم َر ، قَا َلُ " :ك ْن ُ بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي ثَ ْو ٍرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ ِشهَا ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ول هَّللا ِ َار فِي بَنِي أُ َميَّةَ ب ِْن َز ْيٍ oد َو ِه َي ِم ْن َعَ oوالِي ْال َم ِدينَِ oةَ ،و ُكنَّا نَتَنَooا َوبُ النُّ ُزو َل َعلَى َر ُسِ o ص ِ اأْل َ ْن َ
ك ،فَنَ َز َلك ْاليَ ْو ِم ِم َن ْال َوحْ ِي َو َغي ِْر ِهَ ،وإِ َذا نَ َز َل فَ َع َل ِم ْث َل َذلِ َ َو َسلَّ َم يَ ْن ِز ُل يَ ْو ًما َوأَ ْن ِز ُل يَ ْو ًما ،فَإ ِ َذا نَ َز ْل ُ
ت ِج ْئتُهُ بِ َخبَ ِر َذلِ َ
ت إِلَ ْي ِه ،فَقَooا َل :قَْ oد َحَ oد َ
ث ت فَ َخ َرجْ ُ ضرْ بًا َش ِديدًا ،فَقَا َل :أَثَ َّم هُ َو ،فَفَ ِز ْع ُ ب بَابِي َ اريُّ يَ ْو َم نَ ْوبَتِ ِه فَ َ
ض َر َ ص ِ احبِي اأْل َ ْن َ
ص ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooالَ ْ
ت :اَل ت :طَلَّقَ ُك َّن َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ صةَ فَإ ِ َذا ِه َي تَ ْب ِكي ،فَقُ ْل ُت َعلَى َح ْف َ أَ ْم ٌر َع ِظي ٌم ،قَا َل :فَ َد َخ ْل ُ
ت :هَّللا ُ أَ ْكبَرُ".
ك ،قَا َل :اَل ،فَقُ ْل ُ ت َوأَنَا قَائِ ٌم :أَطَلَّ ْق َ
ت نِ َسا َء َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقُ ْل ُ أَ ْد ِري ،ثُ َّم َد َخ ْل ُ
ت َعلَى النَّبِ ِّي َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہیں شعیب نے زہری سے خبر دی( ایک دوسooری سooند سooے) امooام بخooاری رحمہ ہللا
کہتے ہیں کہ ابن وہب کو یونس نے ابن شہاب سے خبر دی ،وہ عبیدہللا بن عبدہللا ابن ابی ثور سooے نقooل کooرتے ہیں،
وہ عبoدہللا بن عبoاس رضoی ہللا عنہمoا سoے ،وہ عمooر رضoی ہللا عنہ سoے روایت کoرتے ہیں کہ میں اور مoیرا ایک
انصاری پڑوسی دونوں اطراف مدینہ کے ایک گooاؤں بooنی امیہ بن زید میں رہooتے تھے جooو مooدینہ کے( پooورب کی
طرف) بلند گاؤں میں سے ہے۔ ہم دونوں باری باری نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت شریف میں حاضooر ہooوا
کooرتے تھے۔ ایک دن وہ آتooا ،ایک دن میں آتooا۔ جس دن میں آتooا اس دن کی وحی کی اور( رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کی فرمودہ) دیگر باتوں کی اس کو خبر دے دیتا تھا اور جب وہ آتا تھا تو وہ بھی اسی طرح کرتooا۔ تooو ایک دن
وہ میرا انصاری ساتھی اپنی باری کے روز حاضر خدمت ہوا( جب واپس آیا) تو اس نے میرا دروازہ بہت زور سے
کھٹکھٹایا اور( میرے بارے میں پوچھا کہ) کیا عمر یہاں ہیں؟ میں گھبرا کر اس کے پاس آیا۔ وہ کہoنے لگoا کہ ایک
بڑا معاملہ پیش آ گیا ہے۔( یعنی رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کو طالق دے دی ہے) پھر میں( اپooنی
بیٹی) حفصہ کے پاس گیا ،وہ رو رہی تھی۔ میں نے پوچھا ،کیا تمہیں رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے طالق دے
دی ہے؟ وہ کہنے لگی میں نہیں جانتی۔ پھر میں نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں حاضooر ہooوا۔ میں نے
کھooڑے کھooڑے کہooا کہ کیooا آپ ( صooلی ہللا علیہ وسooلم ) نے اپooنی بیویوں کooو طالق دے دی ہے؟ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نہیں۔( یہ افواہ غلط ہے) تب میں نے(تعجب سے) کہا« هللا اكبر» ہللا بہت بڑا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 105
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 106
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر91 :
ان ب ُْن بِاَل ٍل ْال َمِ oدينِ ُّيَ ، ع ْنَ ربِي َع oةَ ب ِْن أَبِي َعبِْ oد َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو عا ِم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سoلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َسoأَلَهُ َر ُجٌ oل َع ِن
ي َ ثَ ،ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ ِّي" ، أَ َّن النَّبِ َّ
الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن يَ ِزي َدَ م ْولَى ْال ُم ْنبَ ِع ِ
صهَا ،ثُ َّم عَرِّ ْفهَا َسنَةً ،ثُ َّم ا ْستَ ْمتِ ْع بِهَooا ،فَoإ ِ ْن َجooا َء َربُّهَا فَأ َ ِّدهَا
ف ِو َكا َءهَا ،أَ ْو قَا َلِ :و َعا َءهَا َو ِعفَا َ
اللُّقَطَ ِة ؟ فَقَا َل :ا ْع ِر ْ
َّت َوجْ نَتَاهُ ،أَ ْو قَا َل :احْ َم َّر َوجْ هُهُ ،فَقَا َلَ :و َما لَ َ
ك َولَهَاَ ،م َعهَا ِسooقَا ُؤهَا ب َحتَّى احْ َمر ْ ضالَّةُ اإْل ِ بِ ِل ؟ فَ َغ ِ
ض َ إِلَ ْي ِه ،قَا َل :فَ َ
ك أَ ْو لِل ِّذ ْئ ِ
ب". ك أَ ْو أِل َ ِخي َ
ضالَّةُ ْال َغنَ ِم ؟ قَا َل :لَ َ
َو ِح َذا ُؤهَا ،تَ ِر ُد ْال َما َء َوتَرْ َعى ال َّش َج َر ،فَ َذرْ هَا َحتَّى يَ ْلقَاهَا َربُّهَا ،قَا َل :فَ َ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ،ان سے ابوعامر العقدی نے ،وہ سooلیمان بن بالل المooدینی سooے ،وہ ربیعہ بن ابی
عبدالرحمٰ ن سے ،وہ یزید سے جو منبعث کے آزاد کردہ تھے ،وہ زید بن خالد الجہنی سے روایت کرتے ہیں کہ ایک
شخص( عمیر یا بالل) نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پڑی ہوئی چیز کے بoارے میں دریافت کیoا۔ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اس کی بندھن پہچان لے یا فرمایا کہ اس کا برتن اور تھیلی ( پہچان لے) پھر ایک سال تک
اس کی شناخت( کا اعالن) کراؤ پھر( اس کا مالک نہ ملے تو) اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اگر اس کا مالoک آ جoائے تoو
اسے سونپ دو۔ اس نے پوچھا کہ اچھا گم شدہ اونٹ( کے بارے میں) کیooا حکم ہے؟ آپ کooو اس قooدر غصooہ آ گیooا کہ
رخسار مبارک سooرخ ہooو گooئے۔ یا راوی نے یہ کہooا کہ آپ کooا چہooرہ سooرخ ہooو گیooا۔( یہ سooن کooر) آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا۔ تجھے اونٹ سے کیا واسطہ؟ اس کے ساتھ خود اس کی مشک ہے اور اس کے ( پاؤں کے) سم ہیں۔
وہ خود پانی پر پہنچے گا اور خود پی لے گا اور خود درخت پر چرے گا۔ لہٰ ذا اسے چھooوڑ دو یہooاں تooک کہ اس کooا
مالک مل جائے۔ اس نے کہا کہ اچھooا گم شooدہ بکooری کے( بooارے میں) کیooا ارشooاد ہے؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ،وہ تیری ہے یا تیرے بھائی کی ،ورنہ بھیڑئیے کی( غذا) ہے۔
حدیث نمبر92 :
وسoى ، قَooا َلُ :سoئِ َل النَّبِ ُّي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْيٍ oدَ ، ع ْن أَبِي بُooرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
"سoلُونِي َع َّما ِشْ oئتُ ْم ،قَooا َل َر ُج oلٌ:
اسَ : ب ،ثُ َّم قَooا َل لِلنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن أَ ْشيَا َء َك ِرهَهَا ،فَلَ َّما أُ ْكثِ َر َعلَ ْي ِه َغ ِ
ض َ َ
www.islamicurdubooks.com 107
صحیح بخاری جلد1
oولَى َشْ oيبَةَ ،فَلَ َّما َرأَى ك ُح َذافَةُ ،فَقَا َم آ َخرُ ،فَقَoا َلَ :م ْن أَبِي يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ؟ فَقَoا َل :أَبُoو َ
ك َسoالِ ٌم َم ْ َم ْن أَبِي ؟ قَا َل :أَبُو َ
ُع َم ُر َما فِي َوجْ ِه ِه ،قَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنَّا نَتُوبُ إِلَى هَّللا ِ َع َّز َو َجلَّ".
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،ان سے ابواسامہ نے برید کے واسooطے سooے بیooان کیooا ،وہ ابooوبردہ سooے اور وہ
ابوموسی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کچھ ایسی باتیں دریافت کی گئیں کہ آپ صلی
ٰ
ہللا علیہ وسلم کو برا معلوم ہوا اور جب( اس قسم کے سواالت کی) آپ صلی ہللا علیہ وسoلم پoر بہت زیادتی کی گoئی
تو آپ کو غصہ آ گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا( اچھooا اب) مجھ سooے جooو چooاہو پوچھooو۔ تooو
ایک شخص نے دریافت کیا کہ میرا بooاپ کooون ہے؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،تooیرا بooاپ حooذافہ ہے۔ پھooر
دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور اس نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! میرا باپ کoون ہے؟ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ
تیرا باپ سالم شبیہ کا آزاد کردہ غالم ہے۔ آخر عمر رضی ہللا عنہ نے آپ کے چہرہ oمبارک کا حال دیکھا تو عooرض
کیا یا رسول ہللا! ہم( ان باتوں کے دریافت کرنے سے جو آپ کو ناگوار ہوں) ہللا سے توبہ کرتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 108
صحیح بخاری جلد1
اور محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہیں( اور یہ جملہ) تین مرتبہ( دہرایا) پھر( یہ سن کر)رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔
حدیث نمبر94 :
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ثُ َما َم oةُ ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْنoأَنَ ٍ
س ، َح َّدثَنَاَ ع ْب َدةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّ
ان إِ َذا َسلَّ َم َسلَّ َم ثَاَل ثًاَ ،وإِ َذا تَ َكلَّ َم بِ َكلِ َم ٍة أَ َعا َدهَا ثَاَل ثًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،أَنَّهُ َك َ
َع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہ نے بیان کیا ،ان سے عبدالصمد نے ،ان سے عبدہللا بن مثنی نے ،ان سے ثمooامہ بن عبooدہللا بن انس نے،
ان سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،وہ نبی اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپ صلی ہللا
علیہ وسلم سالم کرتے تو تین بار سالم کرتے اور جب کوئی کلمہ ارشاد فرماتے تو اسے تین بار دہooراتے یہooاں تooک
کہ خوب سمجھ لیا جاتا۔
www.islamicurdubooks.com 109
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر95 :
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا ثُ َما َم oةُ ب ُْن َع ْب ِ oد َح َّدثَنَاَ ع ْب َدةُ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ال َّ
صفَا ُرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّ
oان إِ َذا تَ َكلَّ َم بِ َكلِ َمٍ oة أَ َعا َدهَا ثَاَل ثًا َحتَّى تُ ْفهَ َم َع ْنoهَُ ،وإِ َذا أَتَى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،أَنَّهُ َكَ o هَّللا َِ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َعلَى قَ ْو ٍم فَ َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ْم َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ْم ثَاَل ثًا".
ہم سے عبدہ نے بیان کیا ،ان سے عبدالصمد نے ،ان سے عبدہللا بن مثنی نے ،ان سے ثمooامہ بن عبooدہللا بن انس نے،
انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے بیooان کیooا ،وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے روایت کooرتے ہیں
کہ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کوئی کلمہ ارشاد فرماتے تو اسے تین بار لوٹاتے یہاں تک کہ خوب سooمجھ لیooا جاتooا۔
اور جب کچھ لوگوں کے پاس آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف التے اور انہیں سالم کرتے تو تین بار سالم کرتے۔
حدیث نمبر96 :
www.islamicurdubooks.com 110
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر97 :
َّان ، قَooا َل :قَooا َلَ عooا ِم ٌر َّ
الش ْ oعبِ ُّي: أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ٌد هُ َ oو اب ُْن َس oاَل ٍمَ ، حَّ oدثَنَاْ ال ُم َحِ o
oاربِ ُّي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ
ص oالِ ُح ب ُْن َحي َ
انَ ،ر ُج ٌل ِم ْن أَ ْه ِل ْال ِكتَا ِ
ب صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ثَاَل ثَةٌ لَهُ ْم أَجْ َر ِ
َح َّدثَنِي أَبُو بُرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ِع ْن َ oدهُ ق َم َوالِي ِهَ ،و َر ُجٌ oل َكooانَ ْ ك إِ َذا أَ َّدى َح َّ
ق هَّللا ِ َو َح َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و ْال َع ْب ُد ْال َم ْملُو ُ
آ َم َن بِنَبِيِّ ِه َوآ َم َن بِ ُم َح َّم ٍد َ
ان" ،ثُ َّم قَا َل َعا ِمرٌ :أَ ْعطَ ْينَا َكهَا بِ َغي ِْر ْ
أَ َمةٌ فَأ َ َّدبَهَا فَأَحْ َس َن تَأ ِديبَهَا َو َعلَّ َمهَا فَأَحْ َس َن تَ ْعلِي َمهَا ثُ َّم أَ ْعتَقَهَا فَتَ َز َّو َجهَا فَلَهُ أَجْ َر ِ
ان يُرْ َكبُ فِي َما ُدونَهَا إِلَى ْال َم ِدينَ ِة.
َش ْي ٍء قَ ْد َك َ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں محاربی نے خبر دی ،وہ صالح بن حیان سے بیان کرتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ عامر شعبی نے بیان کیا ،کہا ان سے ابوبردہ نے اپنے بooاپ کے واسooطے سooے نقooل کیooا کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تین شخص ہیں جن کے لیے دو گنا اجر ہے۔ ایک وہ جو اہل کتاب سooے ہooو اور
اپنے نبی پر اور محمد صلی ہللا علیہ وسلم پر ایمان الئے اور( دوسooرے) وہ غالم جooو اپoنے آقooا اور ہللا( دونooوں) کooا
حق ادا کرے اور( تیسرے) وہ آدمی جس کے پاس کوئی لونڈی ہو۔ جس سے شooب باشooی کرتooا ہے اور اسooے تooربیت
دے تو اچھی تربیت دے ،تعلیم دے تو عمدہ تعلیم دے ،پھر اسے آزاد کر کے اس سے نکاح کر لے ،تو اس کے لیے
دو گنooا اجooر ہے۔ پھooر عooامر نے( صooالح بن حیooان سooے) کہooا کہ ہم نے یہ حooدیث تمہیں بغooیر اجooرت کے سooنا دی
ہے( ورنہ) اس سے کم حدیث کے لیے مدینہ تک کا سفر کیا جاتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 111
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،ان سے شعبہ نے ایوب کے واسooطے سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے عطooاء بن ابی
رباح سے سنا ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا کہ میں رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم پooر گooواہی دیتooا
ہوں ،یا عطاء نے کہا کہ میں ابن عباس پر گواہی دیتا ہوں کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم( ایک مooرتبہ عیooد کے
موقع پر مردوں کی صفوں میں سے) نکلے اور آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ بالل رضoی ہللا عنہ تھے۔ آپ کoو
خیال ہوا کہ عورتوں کو( خطبہ اچھی طرح) نہیں سنائی دیا۔ تoو آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے انہیں علیحoدہ نصoیحت
فرمائی اور صدقے کا حکم دیا( یہ وعظ سن کر) کooوئی عooورت بooالی( اور کooوئی عooورت) انگooوٹھی ڈالooنے لگی اور
بالل رضی ہللا عنہ اپنے کپڑے کے دامن میں( یہ چیزیں) لینے لگے۔ اس حدیث کو اسماعیل بن علیہ نے ایوب سooے
روایت کیا ،انہوں نے عطاء سے کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے یوں کہا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم پoر
گواہی دیتا ہوں( اس میں شک نہیں ہے)۔ امام بخاری رحمہ ہللا کی غرض یہ ہے کہ اگال باب عام لوگوں سoے متعلoق
تھا اور یہ حاکم اور امام سے متعلق ہے کہ وہ بھی عورتوں کو وعظ سنائے۔
ص َعلَى ا ْل َح ِدي ِ
ث: اب ا ْل ِح ْر ِ
-33بَ ُ
باب :علم حدیث حاصل کرنے کی حرص کے بارے میں
حدیث نمبر99 :
oروَ ، ع ْنَ سِ oعي ِد ب ِْن أَبِي َسِ oعي ٍد
oرو ب ِْن أَبِي َع ْم ٍ َحَّ oدثَنَاَ عبُْ oد ْال َع ِز ِ
يoز ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنِيُ سoلَ ْي َم ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم ِ
ك يَoْ oو َم ْالقِيَا َمِ oة ،قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ ْال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَنَّهُ قَا َل :قِي َل يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،م ْن أَ ْس َع ُد النَّ ِ
اس بِ َشoفَا َعتِ َ
ك لِ َما َرأَي ُ
ْت ِم ْن ث أَ َحٌ oد أَ َّو ُل ِم ْنَ o
ت يَا أَبَا هُ َر ْيَ oرةَ ،أَ ْن اَل يَ ْسoأَلَنِي َع ْن هََ oذا ْال َحِ oدي ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :لَقَْ oد ظَنَ ْن ُ
َ
اس بِ َشفَا َعتِي يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِةَ ،م ْن قَا َل اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َخالِصًا ِم ْن قَ ْلبِ ِه أَ ْو نَ ْف ِس ِه".
ث ،أَ ْس َع ُد النَّ ِ
ك َعلَى ْال َح ِدي ِ ِحرْ ِ
ص َ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے عمرو بن ابی عمرو کے واسطے سooے
بیان کیا۔ وہ سعید بن ابی سعید المقبری کے واسoطے سoے بیoان کoرتے ہیں ،وہ ابoوہریرہ رضoی ہللا عنہ سoے روایت
کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا! قیامت کے دن آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی شooفاعت سooے سooب سooے
زیادہ سعادت کسے ملے گی؟ تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،اے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ مجھے یقین
تھا کہ تم سے پہلے کوئی اس کے بooارے میں مجھ سooے دریافت نہیں کooرے گooا۔ کیooونکہ میں نے حooدیث کے متعلooق
www.islamicurdubooks.com 112
صحیح بخاری جلد1
تمہاری حرص دیکھ لی تھی۔ سنو! قیامت میں سب سے زیادہ فیض یاب مooیری شooفاعت سooے وہ شooخص ہooو گooا ،جooو
سچے دل سے یا سچے جی سے« ال إله إال هللا» کہے گا۔
ض ا ْل ِع ْل ُم:
ف يُ ْقبَ ُ
اب َك ْي َ
-34بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا ؟
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ول هَّللا ِ َ ث َر ُسِ o oز ٍم ا ْنظُooرْ َما َكَ o
oان ِم ْن َحِ oدي ِ oر ب ِْن َحْ ooز إِلَى أَبِي بَ ْكِ o ب ُع َم ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِزيِ oَو َكتَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َمَ ،و ْلتُ ْف ُش oوا ْال ِع ْل َم، اب ْال ُعلَ َما ِءَ ،والَ تَ ْقبَلْ إِالَّ َح ِد َ
يث النَّبِ ِّي َ ُوس ْال ِع ْل ِم َو َذهَ َ
ت ُدر َ فَا ْكتُ ْبهُ ،فَإِنِّي ِخ ْف ُ
حدیث نمبر100 :
oرو ب ِْن كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْمِ o س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبِي أُ َو ْي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ" :إِ َّن هَّللا َ اَل يَ ْقبِضُ ْال ِع ْل َم ا ْنتِ َزاعًا يَ ْنتَ ِز ُعهُ ِم َن ْال ِعبَا ِد،
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ اص ، قَا َلَ :س ِمع ُ ْال َع ِ
oر ِع ْل ٍم
وس oا ُجهَّااًل ،فَ ُس oئِلُوا فَooأ َ ْفتَ ْوا بِ َغ ْيِ o
oق َعالِ ًما اتَّ َخَ oذ النَّاسُ ُر ُء ً ْض ْال ُعلَ َمooا ِءَ ،حتَّى إِ َذا لَ ْم يُ ْبِ o
َولَ ِك ْن يَ ْقبِضُ ْال ِع ْل َم بِقَب ِ
ضلُّوا" ،قَا َل ْالفِ َرب ِْريُّ َ :ح َّدثَنَا َعبَّاسٌ ،قَا َلَ :ح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ،ح َّدثَنَا َج ِريرٌَ ،ع ْن ِه َش ٍام نَحْ َوهُ. ضلُّوا َوأَ َ فَ َ
www.islamicurdubooks.com 113
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،ان سے مالک نے ہشام بن عروہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے نقل کیooا،
انہوں نے عبدہللا بن عمرو بن العاص رضی ہللا عنہما سے نقooل کیooا کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
سنا آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ہللا علم کو اس طرح نہیں اٹھooا لے گooا کہ اس کooو بنooدوں سoے چھین لے۔
oتی کہ جب کooوئی عooالم بooاقی نہیں رہے گooا تoو لooوگ
بلکہ وہ( پختہ کار) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گooا۔ حٰ o
جاہلوں کو سردار بنا لیں گے ،ان سے سواالت کیے جائیں گے اور وہ بغooیر علم کے جooواب دیں گے۔ اس لooیے خooود
بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ فربری نے کہا ہم سے عباس نے بیان کیا ،کہا ہم سے قooتیبہ
نے ،کہا ہم سے جریر نے ،انہوں نے ہشام سے مانند اس حدیث کے۔
www.islamicurdubooks.com 114
صحیح بخاری جلد1
سے( اپنے) تین( لڑکے) آگے بھیج دے گی تو وہ اس کے لیے دوزخ سے پنooاہ بن جooائیں گے۔ اس پooر ایک عooورت
نے کہا ،اگر دو( بچے بھیج دے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! اور دو( کا بھی یہ حکم ہے)۔
حدیث نمبر102 :
ان، ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِن ب ِْن اأْل َ ْ
صoبَهَانِ ِّيَ ، ع ْنَ ذ ْكَ oو َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ْت أَبَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذاَ ،و َع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن اأْل َصْ بَهَانِ ِّي ، قَا َلَ :س ِمع ُ يَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْنأَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر ّ
ث. از ٍمَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :ثَاَل ثَةً لَ ْم يَ ْبلُ ُغوا ْال ِح ْن ََح ِ
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،ان سے غندر نے ،ان سoے شoعبہ نے عبoدالرحمٰ ن بن االصoبہانی کے واسoطے
سے بیان کیا ،وہ ذکوان سے ،وہ ابوسعید سے اور ابooو سooعید خooدری رضooی ہللا عنہ ،رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم
سے یہی حدیث روایت کرتے ہیں۔ اور( دوسری سند میں)عبدالرحمٰ ن االصبہانی کہتے ہیں کہ میں نے ابوحooازم سooے
سنا ،وہ ابوہریرہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ایسے تین( بچے) جو ابھی بلوغت کو نہ پہنچے ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 115
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سooعید بن ابی مooریم نے بیooان کیooا ،انہیں نooافع بن عمooر نے خooبر دی ،انہیں ابن ابی ملیکہ نے بتالیا کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی ہللا عنہا جب کوئی ایسی باتیں سنتیں جس کو سمجھ نہ پاتیں تو دوبooارہ
اس کو معلوم کرتیں تاکہ سمجھ لیں۔ چنooانچہ( ایک مooرتبہ) نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جس سooے
حساب لیا گیا اسے عذاب کیا جائے گا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتی ہیں کہ( یہ سن کooر) میں نے کہooا کہ کیooا ہللا نے
یہ نہیں فرمایا کہ عنقooریب اس سooے آسooان حسooاب لیooا جooائے گooا؟ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ یہ
صرف( ہللا کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی( سمجھو) وہ غارت ہooو
گیا۔
حدیث نمبر104 :
oرو ب ِْن َسِ oعي ٍد ْح ، أَنَّهُ قَooا َل لِ َع ْمِ o ْث ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سِ oعي ٌدَ ، ع ْن أَبِي ُشَ oري ٍ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ْال َغَ oد ِم ْن يَoْ oو ِم ُوث إِلَى َم َّكةَ :ا ْئ َذ ْن لِي أَيُّهَا اأْل َ ِمي ُر أُ َحد ِّْث َ
ك قَ ْواًل قَooا َم بِِ oه النَّبِ ُّي َ ث ْالبُع َ َوهُ َو يَ ْب َع ُ
ين تَ َكلَّ َم بِ ِهَ ،ح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َل" :إِ َّن َم َّكةَ َح َّر َمهَا ص َر ْتهُ َع ْينَا َ
ي ِح َ حَ ،س ِم َع ْتهُ أُ ُذنَا َ
يَ ،و َو َعاهُ قَ ْلبِيَ ،وأَ ْب َ ْ
الفَ ْت ِ
ْضَ oد بِهَا َشَ oج َرةً ،فَoإ ِ ْن ك بِهَا َد ًمooاَ ،واَل يَع ِ ئ ي ُْؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم اآْل ِخ ِر أَ ْن يَ ْسفِ َ
هَّللا ُ َولَ ْم يُ َحرِّ ْمهَا النَّاسُ ،فَاَل يَ ِحلُّ اِل ْم ِر ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِيهَا فَقُولُooوا :إِ َّن هَّللا َ قَْ oد أَ ِذ َن لِ َر ُسoولِ ِه َولَ ْم يَooأْ َذ ْن لَ ُك ْمَ ،وإِنَّ َما أَ ِذ َن
ُول هَّللا ِ َ
ال َرس ِ أَ َح ٌد تَ َر َّخ َ
ص لِقِتَ ِ
www.islamicurdubooks.com 116
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر105 :
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن اب ِْن أَبِي بَ ْكَ oرةََ ، ع ْن أَبِي بَ ْكَ oرةَ،
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :فَإ ِ َّن ِد َما َء ُك ْم َوأَ ْم َوالَ ُك ْم ،قَا َل ُم َح َّم ٌد َوأَحْ ِسبُهُ قَا َلَ :وأَ ْع َرا َ
ض ُك ْم َعلَ ْي ُك ْم َحَ oرا ٌم، ُذ ِك َر النَّبِ ُّي َ
صoلَّى
ق َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ان ُم َح َّم ٌد يَقُooولَُ :
صَ oد َ َكحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا فِي َشه ِْر ُك ْم هَ َذا ،أَاَل لِيُبَلِّغ ال َّشا ِه ُد ِم ْن ُك ُم ْال َغائِ َ
ب"َ ،و َك َ
ك أَاَل هَلْ بَلَّ ْغ ُ
ت َم َّرتَي ِْن. هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ك َ
ان َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 117
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،ان سے حماد نے ایوب کے واسطے سے نقل کیا ،وہ محمد سے اور وہ ابن
ابی بکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) ابوبکرہ رضی ہللا عنہ نے رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا ذکooر
کیا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( یوں) فرمایا ،تمہارے خون اور تمہooارے مooال ،محمooد کہooتے ہیں کہ مooیرے خیooال
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے« وأعراضكم» کا لفظ بھی فرمایا۔( oیعنی) اور تمہاری آبooروئیں تم پooر حooرام ہیں۔ جس
طرح تمہooارے آج کے دن کی حooرمت تمہooارے اس مہیooنے میں۔ سooن لooو! یہ خooبر حاضooر غooائب کooو پہنچooا دے۔ اور
محمد( راوی حدیث) کہتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے سooچ فرمایا۔( پھooر) دوبooارہ فرمایا کہ کیooا میں
نے( ہللا کا یہ حکم)تمہیں نہیں پہنچا دیا۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب إِ ْث ِم َمنْ َك َذ َ
ب َعلَى النَّبِ ِّي َ -38بَ ُ
باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والے کا گناہ کس درجے کا ہے
حدیث نمبر106 :
ش ، يَقُooولُ: َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال َج ْع ِد ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شْ oعبَةُ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ م ْن ُ
صoو ٌر ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْتِ ر ْب ِع َّ
ي ب َْن ِحَ oرا ٍ
ي فَ ْليَلِجْ النَّا َر". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَ ْك ِذبُوا َعلَ َّ
ي ،فَإِنَّهُ َم ْن َك َذ َ
ب َعلَ َّ َس ِم ْعتُ َعلِيًّا ، يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ،انہیں شعبہ نے خبر دی ،انہیں منصooور نے ،انہooوں نے ربعی بن حooراش سooے سooنا
کہ میں نے علی رضی ہللا عنہ کooو یہ فرمooاتے ہoوئے سoنا کہ رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ مجھ پooر
جھوٹ مت بولو۔ کیونکہ جو مجھ پر جھوٹ باندھے وہ دوزخ میں داخل ہو۔
حدیث نمبر107 :
oرَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل: َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ جا ِم ِع ب ِْن َشَّ oدا ٍدَ ، ع ْنَ عoا ِم ِر ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ o
ِّث فُاَل ٌن َوفُاَل ٌن ،قَooا َل :أَ َما إِنِّي لَ ْم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َما يُ َحد ُ
ُول هَّللا ِ َ ِّث َع ْن َرس ِ لزبَي ِْر : إِنِّي اَل أَ ْس َم ُع َ
ك تُ َحد ُ ت لِ ُّقُ ْل ُ
ْ ُ
ي فَ ْليَتَبَ َّوoأ َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار". ار ْقهُ َولَ ِك ْن َس ِم ْعتُهُ ،يَقُولَُ " :م ْن َك َذ َ
ب َعلَ َّ أفَ ِ
www.islamicurdubooks.com 118
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے ،ان سے جامع بن شداد نے ،وہ عامر بن عبدہللا بن زبیر
سے اور وہ اپنے باپ عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے باپ یعooنی
زبیر سے عرض کیا کہ میں نے کبھی آپ سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی احادیث نہیں سooنیں۔ جیسooا کہ فالں،
فالں بیان کرتے ہیں ،کہا میں کبھی آپ سے الگ تھلگ نہیں رہا لیکن میں نے آپ کو یہ بھی فرماتے ہooوئے سooنا ہے
کہ جو شخص مجھ پر جھوٹ باندھے گا وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
حدیث نمبر108 :
يز ، قَooا َل أَنَسٌ : إِنَّهُ لَيَ ْمنَ ُعنِي أَ ْن أُ َحِّ oدثَ ُك ْم َحِ oديثًا َكثِooيرًا،
ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ْ
ي َك ِذبًا فَ ْليَتَبَ َّوoأ َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن تَ َع َّم َد َعلَ َّ أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عبooدالوارث نے عبooدالعزیز کے واسooطے سooے نقooل کیooا کہ انس رضooی ہللا عنہ
فرماتے تھے کہ مجھے بہت سی حدیثیں بیان کرنے سے یہ بoات روکoتی ہے کہ نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم نے
فرمایا کہ جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
حدیث نمبر109 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم، َح َّدثَنَاَ م ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
ْ
ي َما لَ ْم أَقُلْ فَ ْليَتَبَ َّوأ َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار". يَقُولَُ " :م ْن يَقُلْ َعلَ َّ
ہم سے مکی ابن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے یزید بن ابی عبید نے سلمہ بن االکوع رضی ہللا عنہ کے واسooطے سooے
بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہمیں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہooوئے سooنا کہ جooو شooخص مooیرے نooام
سے وہ بات بیان کرے جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
www.islamicurdubooks.com 119
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر110 :
ك اأْل َ ِس ِ
يرَ ،واَل يُ ْقتَ ُل ُم ْسلِ ٌم بِ َكافِ ٍر". َّحيفَ ِة ؟ قَا َلْ :ال َع ْق ُل َوفَ َكا ُ
ت ،فَ َما فِي هَ ِذ ِه الص ِ قُ ْل ُ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہیں وکیع نے سفیان سے خبر دی ،انہوں نے مطرف سے سنا ،انہوں نے شعبی
رحمہ ہللا سے ،انہوں نے ابوحجیفہ سooے ،وہ کہooتے ہیں کہ میں نے علی رضooی ہللا عنہ سooے پوچھooا کہ کیooا آپ کے
پاس کوئی( اور بھی) کتاب ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں ،مگر ہللا کی کتooاب قooرآن ہے یا پھooر فہم ہے جooو وہ ایک
مسلمان کو عطا کرتا ہے۔ یا پھر جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ میں نے پوچھا ،اس صحیفے میں کیا ہے؟ انہوں نے
فرمایا ،دیت اور قیدیوں کی رہائی کا بیان ہے اور یہ حکم کہ مسلمان ،کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔
www.islamicurdubooks.com 120
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر112 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ" ، أَ َّن ُخ َزا َعةَ
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ْالفَضْ ُل ب ُْن ُد َكي ٍْن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
احلَتَoهُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ،فََ oر ِك َ
ب َر ِ يل ِم ْنهُ ْم قَتَلُوهُ ،فَأ ُ ْخبِ َر بِ َذلِ َ
ك النَّبِ ُّي َ ح َم َّكةَ بِقَتِ ٍ قَتَلُوا َر ُجاًل ِم ْن بَنِي لَ ْي ٍ
ث َعا َم فَ ْت ِ
ك أَبُو َعبْد هَّللا َِ ،كَ oذا قَooا َل أَبُو نُ َعي ٍْمَ :واجْ َعلُooوهُ َعلَى َّ
الشoكِّ س َع ْن َم َّكةَ ْالقَ ْتَ oل أَ ِو ْالفِي َلَ ،شَّ o
ب ،فَقَا َل :إِ َّن هَّللا َ َحبَ َ
فَ َخطَ َ
ين ،أَاَل َوإِنَّهَا لَ ْم تَ ِح oلُّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َو ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ْالفِي َل أَ ِو ْالقَ ْت َلَ ،و َغ ْي ُرهُ يَقُولُْ :الفِي َلَ ،و َسلَّطَ َعلَ ْي ِه ْم َرسُو َل هَّللا ِ َ
oار ،أَاَل َوإِنَّهَا َس oا َعتِي هَ ِ oذ ِه َحَ oرا ٌم اَل ي ُْختَلَى ت لِي َس oا َعةً ِم ْن نَهٍَ o أِل َ َحٍ oد قَ ْبلِي َولَ ْم تَ ِحَّ oل أِل َ َحٍ oد بَ ْعِ oدي ،أَاَل َوإِنَّهَا َحلَّ ْ
oر النَّظََ oري ِْن ،إِ َّما أَ ْن يُ ْعقََ oل َوإِ َّما أَ ْن
ض ُد َش َج ُرهَاَ ،واَل تُ ْلتَقَطُ َساقِطَتُهَا إِاَّل لِ ُم ْن ِش ٍد ،فَ َم ْن قُتَِ oل فَهَُ oو بِ َخ ْيِ o َش ْو ُكهَاَ ،واَل يُ ْع َ
يل ،فَ َجا َء َر ُج ٌل ِم ْن أَ ْه ِل ْاليَ َم ِن ،فَقَا َل :ا ْكتُبْ لِي يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،فَقَooا َل :ا ْكتُبُooوا أِل َبِي فُاَل ٍن ،فَقَooا َل َر ُجٌ oل
يُقَا َد أَ ْه ُل ْالقَتِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخَ ooر ش :إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ َر يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَإِنَّا نَجْ َعلُهُ فِي بُيُوتِنَا َوقُب ِ
ُورنَا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ ِم ْن قُ َر ْي ٍ
طبَةَ.ب لَهُ هَ ِذ ِه ْال ُخ ْ ب لَهُ ،قَا َلَ :كتَ َ اف ،فَقِي َل أِل َبِي َع ْب ِد هَّللا ِ :أَيُّ َش ْي ٍء َكتَ َ
إِاَّل اإْل ِ ْذ ِخ َر"قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :يُقَا ُل يُقَا ُد بِ ْالقَ ِ
یحیی کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابوسooلمہ سooے ،وہ
ٰ ہم سے ابونعیم الفضل بن دکین نے بیان کیا ،ان سے شیبان نے
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ قبیلہ خزاعہ( کے کسooی شooخص) نے بنooو لیث کے کسooی آدمی کooو
اپنے کسی مقتول کے بدلے میں مار دیا تھا ،یہ فتح مکہ والے سال کی بات ہے ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ
خبر دی گئی ،آپ نے اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر خطبہ پڑھا اور فرمایا کہ ہللا نے مکہ سے قتooل یا ہooاتھی کooو روک
لیoooا۔ امoooام بخoooاری رحمہ ہللا فرمoooاتے ہیں اس لفoooظ کoooو شoooک کے سoooاتھ سoooمجھو ،ایسoooا ہی ابoooونعیم وغoooیرہ
نے« القتل» اور«الفيل» کہooا ہے۔ ان کے عالوہ دوسooرے لooوگ« الفيل» کہooتے ہیں۔( پھooر رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا) کہ ہللا نے ان پر اپنے رسول اور مسلمان کو غالب کر دیا اور سمجھ لو کہ وہ( مکہ) کسی کے لیے
حالل نہیں ہوا۔ نہ مجھ سے پہلے اور نہ( آئندہ) کبھی ہو گا اور میرے لیے بھی صرف دن کے تھooوڑے سooے حصooہ
کے لیے حالل کر دیا گیا تھا۔ سن لو کہ وہ اس وقت حرام ہے۔ نہ اس کا کooوئی کانٹooا تooوڑا جooائے ،نہ اس کے درخت
کاٹے جائیں اور اس کی گری پڑی چیزیں بھی وہی اٹھائے جس کا منشاء یہ ہو کہ وہ اس چیز کا تعارف کرا دے گا۔
تو اگر کوئی شخص مارا جائے تو( اس کے عزیزوں کو) اختیار ہے دو باتوں کا ،یا دیت لیں یا بدلہ۔ اتooنے میں ایک
یمنی آدمی( ابوشاہ نامی) آیا اور کہنے لگا( یہ مسoائل) مoیرے لoیے لکھoوا دیجیoئے۔ تب آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے
www.islamicurdubooks.com 121
صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ ابوفالں کے لیے( یہ مسائل) لکھ دو۔ تو ایک قریشoی شooخص نے کہoا کہ یا رسoول ہللا! مگooر اذخر( یعoنی
اذخر کاٹنے کی اجازت دے دیجیئے) کیونکہ اسے ہم گھروں کی چھتوں پooر ڈالooتے ہیں۔( یا مooٹی مال کooر) اور اپooنی
قبروں میں بھی ڈالتے ہیں( یہ سن کر) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( ہاں) مگر اذخر ،مگر اذخر۔
حدیث نمبر113 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ و ْهبُ ب ُْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْن أَ ِخي ِه ، قَooا َل: َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َح ٌد أَ ْكثَ َر َح ِديثًا َع ْنهُ ِمنِّي ،إِاَّل َما َكَ o
oان ِم ْن ْت أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولَُ " :ما ِم ْن أَصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ َس ِمع ُ
ان يَ ْكتُبُ َواَل أَ ْكتُبُ " ،تَابَ َعهَُ م ْع َم ٌرَ ، ع ْن هَ َّم ٍامَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ.
َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْم ٍرو ،فَإِنَّهُ َك َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے عمرو نے ،وہ کہooتے ہیں کہ مجھے وہب بن منبہ نے
اپنے بھائی کے واسطے سے خooبر دی ،وہ کہooتے ہیں کہ میں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ کooو کہooتے ہooوئے سooنا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے صحابہ میں عبooدہللا بن عمooرو رضooی ہللا عنہمooا کے عالوہ مجھ سooے زیادہ کooوئی
حدیث بیان کرنے واال نہیں تھا۔ مگر وہ لکھ لیا کرتے تھے اور میں لکھتا نہیں تھا۔ دوسری سند سے معمooر نے وہب
بن منبہ کی متابعت کی ،وہ ہمام سے روایت کرتے ہیں ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے۔
حدیث نمبر114 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ oد ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ب أَ ْكتُبْ لَ ُك ْم ِكتَابًا اَل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج ُعهُ ،قَooا َل :ا ْئتُooونِي بِ ِكتَooا ٍ هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَا َل" :لَ َّما ا ْشتَ َّد بِالنَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َغلَبَoهُ ْال َو َجُ oع َو ِع ْنَ oدنَا ِكتَooابُ هَّللا ِ َح ْسoبُنَا ،فَْ o
oاختَلَفُواَ oو َكثَُ oر ضلُّوا بَ ْع َدهُ ،قَا َل ُع َمرُ :إِ َّن النَّبِ َّ
ي َ تَ ِ
س ،يَقُooولُ :إِ َّن الر ِ
َّزيَّةَ ُكَّ oل الر ِ
َّزيَّ ِة َما َحooا َل بَي َْن اللَّ َغطُ ،قَا َل :قُو ُموا َعنِّي َواَل يَ ْنبَ ِغي ِع ْن ِدي التَّنَا ُز ُ
ع ،فَ َخ َر َج اب ُْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوبَي َْن ِكتَابِ ِه".
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 122
صحیح بخاری جلد1
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،ان سے ابن وہب نے ،انہیں یونس نے ابن شooہاب سooے خooبر دی ،وہ عبیooدہللا بن
ٰ ہم سے
عبدہللا سے ،وہ ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مرض میں شدت ہو گooئی
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس سامان کتابت الؤ تاکہ تمہارے لooیے ایک تحریر لکھ دوں ،تooاکہ
بعooد میں تم گمooراہ نہ ہooو سooکو ،اس پooر عمooر رضooی ہللا عنہ نے( لوگooوں سooے) کہooا کہ اس وقت آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم پر تکلیف کا غلبہ ہے اور ہمارے پاس ہللا کی کتاب قرآن موجود ہے جو ہمیں( ہoدایت کے لoیے) کoافی ہے۔ اس
پر لوگوں کی رائے مختلف ہو گئی اور شور و غل زیادہ ہونے لگا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا مooیرے پooاس
سے اٹھ کھڑے ہو ،میرے پاس جھگڑنا ٹھیک نہیں ،اس پر ابن عباس رضی ہللا عنہمooا یہ کہooتے ہooوئے نکooل آئے کہ
بیشک مصیبت بڑی سooخت مصooیبت ہے( وہ چooیز جooو) ہمooارے اور رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اور آپ کی
تحریر کے درمیان حائل ہو گئی۔
www.islamicurdubooks.com 123
صحیح بخاری جلد1
ہیں۔ ان حجرہ oوالیوں کو جگاؤ۔ کیونکہ بہت سی عورتیں( جو) دنیا میں( باریک) کپڑا پہننے والی ہیں وہ آخooرت میں
ننگی ہوں گی۔
س َم ِر بِا ْل ِع ْل ِم:
اب ال َّ
-41بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ سونے سے پہلے رات کے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے
حدیث نمبر116 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ
ْث ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِيَ ع ْبُ oد الoرَّحْ َم ِن ب ُْن َخالِِ oدَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
بَ ، ع ْنَ سoالِ ٍم،
آخ ِر َحيَاتِ ِه ،فَلَ َّما َسلَّ َم قَooا َم ،فَقَooا َل" :أَ َرأَ ْيتَ ُك ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَ ِ oذ ِه ،فَ oإ ِ َّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِع َشا َء فِي ِ
صلَّى بِنَا النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ :
ض أَ َح ٌد".
س ِمائَ ِة َسنَ ٍة ِم ْنهَا اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو َعلَى ظَه ِْر اأْل َرْ ِ َر ْأ َ
سعید بن عفیر نے ہم سے بیان کیا ،ان سے لیث نے بیان کیoا ،ان سoے عبoدالرحمٰ ن بن خالoد بن مسoافر نے ابن شoہاب
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے سoالم اور ابoوبکر بن سoلیمان بن ابی حثمہ سoے روایت کیoا کہ عبoدہللا بن عمooر
رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ آخooر عمooر میں( ایک دفعہ) رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم نے ہمیں عشoاء کی نمoاز
پڑھائی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا کہ تمہooاری آج کی رات وہ ہے کہ
اس رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے وہ باقی نہیں رہے گا۔
حدیث نمبر117 :
س ، قَooا َل" :بِ ُّ
ت فِي َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َح َك ُم ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ س ِعي َد ب َْن ُجبَ ْيٍ o
oرَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ِع ْنَ oدهَا فِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ ج النَّبِ ِّي َ
ث َز ْو ِ ت ْال َح ِ
ار ِ ت َخالَتِي َم ْي ُمونَةَ بِ ْن ِ
بَ ْي ِ
صلَّى أَرْ بَ َع َر َك َعا ٍ
ت ،ثُ َّم نَا َم ،ثُ َّم قَا َم ،ثُ َّم قَا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِع َشا َء ،ثُ َّم َجا َء إِلَى َم ْن ِزلِ ِه فَ َ
صلَّى النَّبِ ُّي َ
لَ ْيلَتِهَا ،فَ َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن،
ت ،ثُ َّم َ صلَّى َخ ْم َ
س َر َك َعا ٍ ار ِه فَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِ ِه ،فَ َ نَا َم ْال ُغلَيِّ ُم أَ ْو َكلِ َمةً تُ ْشبِهُهَا ،ثُ َّم قَا َم ،فَقُ ْم ُ
ت َع ْن يَ َس ِ
ْت َغ ِطيطَهُ أَ ْو َخ ِطيطَهُ ،ثُ َّم َخ َر َج إِلَى ال َّ
صاَل ِة". ثُ َّم نَا َم َحتَّى َس ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 124
صحیح بخاری جلد1
ہم سے آدم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کoو شoعبہ نے خoبر دی ،ان کoو حکم نے کہoا کہ میں نے سoعید بن جبoیر
سے سنا ،وہ عبooدہللا بن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سooے نقooل کooرتے ہیں کہ ایک رات میں نے اپooنی خooالہ میمooونہ بنت
الحارث رضی ہللا عنہا زوجہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس گزاری اور نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم( اس
دن) ان کی رات میں ان ہی کے گھر تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسoلم نے عشoاء کی نمoاز مسoجد میں پoڑھی۔ پھoر گھoر
تشریف الئے اور چار رکعت( نماز نفل) پڑھ کر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooو گooئے ،پھooر اٹھے اور فرمایا کہ(ابھی
تک یہ) لڑکا سو رہا ہے یا اسی جیسا لفظ فرمایا۔ پھoر آپ( نمooاز پڑھنے) کھooڑے ہoو گoئے اور میں( بھی وضooو کooر
کے) آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے دائیں جانب( کھڑا) کر لیooا ،تب آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے پانچ رکعت پڑھیں۔ پھر دو پooڑھیں ،پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooو گooئے۔ یہooاں تooک کہ میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے خراٹے کی آواز سنی ،پھر آپ کھڑے ہو کر نماز کے لیے( باہر) تشریف لے آئے۔
اب ِح ْف ِظ ا ْل ِع ْل ِم:
-42بَ ُ
باب :علم کو محفوظ رکھنے کے بیان میں
حدیث نمبر118 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :إِ َّن َ
بَ ، ع ْن اأْل ْعَ oر ِ كَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ooون َما أَ ْن َز ْلنَا ِم َن ت َح ِديثًا ،ثُ َّم يَ ْتلُو إِ َّن الَّ ِذ َ
ين يَ ْكتُ ُم َ ب هَّللا ِ َما َح َّد ْث ُ
ان فِي ِكتَا ِ ون أَ ْكثَ َر أَبُو هُ َر ْي َرةََ ،ولَ ْواَل آيَتَ ِاس يَقُولُ َ النَّ َ
والصْ oف ُ
ق َّ oان يَ ْشَ oغلُهُ ْم
ين َكَ o َّحي ُم سooورة البقooرة آية ،160 o- 159إِ َّن إِ ْخ َوانَنَاِ oم َن ْال ُمهَِ o
oاج ِر َ ْالبَيِّنَooا ِ
ت إِلَى قَ ْولِِ oه الoر ِ
ان يَ ْل َز ُم َرسُو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى ان يَ ْش َغلُهُ ُم ْال َع َم ُل فِي أَ ْم َوالِ ِه ْمَ " ،وإِ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةَ َك َ
ار َك َ
ص ِ اقَ ،وإِ َّن إِ ْخ َوانَنَا ِم َن اأْل َ ْن َ
بِاأْل َ ْس َو ِ
ون"o.ُونَ ،ويَحْ فَظُ َما اَل يَحْ فَظُ َ ضر َ ض ُر َما اَل يَحْ ُ طنِ ِهَ ،ويَحْ ُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ِشبَع بَ ْ
ِ
عبدالعزیز بن عبدہللا نے ہم سے بیان کیا ،ان سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے سoے نقoل کیoا ،انہoوں نے اعoرج
سooے ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،وہ کہooتے ہیں کہ لooوگ کہooتے ہیں کہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ بہت
حدیثیں بیان کرتے ہیں اور( میں کہتا ہوں) کہ قرآن میں دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں کooوئی حooدیث بیooان نہ کرتooا۔ پھooر یہ
آیت پooڑھی( ،جس کooا تooرجمہ یہ ہے) کہ جooو لooوگ ہللا کی نooازل کی ہooوئی دلیلooوں اور آیتooوں کooو چھپooاتے ہیں( آخooر
www.islamicurdubooks.com 125
صحیح بخاری جلد1
آیت)« رحيم» تک۔( واقعہ یہ ہے کہ) ہمارے مہاجرین بھائی تو بازار کی خرید و فروخت میں لگے رہooتے تھے اور
انصار بھائی اپنی جائیدادوں میں مشغول رہتے اور ابوہریرہ ،رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ جی بھooر کooر
رہتا( تoooاکہ آپ کی رفoooاقت میں شoooکم پoooری سoooے بھی بےفکoooری رہے) اور( ان مجلسoooوں میں) حاضoooر رہتoooا
جن( مجلسوں) میں دوسرے حاضر نہ ہوتے اور وہ(باتیں) محفوظ رکھتا جو دوسرے محفوظ نہیں رکھ سکتے تھے۔
حدیث نمبر119 :
حدیث نمبر120 :
oريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َلَ " :حفِ ْ
ظ ُ
ت بَ ، ع ْنَ سِ oعي ٍد ْال َم ْقبُِ o
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَ ِخيَ ، ع ْن اب ِْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِو َعا َءي ِْن ،فَأ َ َّما أَ َح ُدهُ َما فَبَثَ ْثتُهَُ ،وأَ َّما اآْل َخ ُر فَلَ ْو بَثَ ْثتُهُ قُ ِط َع هَ َذا ْالب ُْلعُو ُم".
ُول هَّللا ِ َ
ِم ْن َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 126
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے ان کے بھائی( عبدالحمید) نے ابن ابی ذئب سے نقل کیا۔ وہ سعید المقبری سooے
روایت کoooرتے ہیں ،وہ ابoooوہریرہ رضoooی ہللا عنہ سoooے ،وہ فرمoooاتے ہیں کہ میں نے رسoooول ہللا صoooلی ہللا علیہ
وسلم سے( علم کے) دو برتن یاد کر لیے ہیں ،ایک کو میں نے پھیال دیا ہے اور دوسooرا بooرتن اگooر میں پھیالؤں تooو
میرا یہ نرخرا کاٹ دیا جائے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ« بلعوم» سے مoراد وہ نرخoرا ہے جس سoے کھانoا
اترتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 127
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر122 :
ت اِل ب ِْن oر ، قَooا َل :قُ ْل ُ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ س ِ oعي ُد ب ُْن ُجبَ ْيٍ o
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َل َح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ب َعُ oد ُّو هَّللا ِ، ْس بِ ُمو َسى بَنِي إِ ْس َرائِي َل ،إِنَّ َما هُ َو ُمو َسى آ َخ oرُ ،فَقَooا َلَ :كَ oذ َ ي يَ ْز ُع ُم أَ َّن ُمو َسى لَي َ س إِ َّن نَ ْوفًا ْالبَ َكالِ َّ
َعبَّا ٍ
وس oى النَّبِ ُّي َخ ِطيبًا فِي بَنِي إِ ْس َ oرائِي َل ،فَ ُس oئِ َل أَيُّ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم" ،قَooا َم ُم َ َحَّ oدثَنَا أُبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
بَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َ َ ْ ْ ْ اس أَ ْعلَ ُم ؟ فَقَا َل :أَنَا أَ ْعلَ ُم ،فَ َعتَ َ
ب هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه إِذ لَ ْم يَُ oر َّد ال ِعل َم إِلَ ْيِ oه ،فَooأ ْو َحى هَّللا ُ إِلَ ْيِ oه أ َّن َع ْبoدًا ِم ْن ِعبَooا ِدي بِ َمجْ َمِ o
oع النَّ ِ
ق، ْف بِ ِه ؟ فَقِي َل لَoهُ :احْ ِمooلْ حُوتًا فِي ِم ْكتٍَ o
oل ،فَoإ ِ َذا فَقَ ْدتَoهُ فَهَُ oو ثَ َّم فَooا ْنطَلَ َ ك ،قَا َل :يَا َربِّ َ ،و َكي َ ْالبَحْ َري ِْن هُ َو أَ ْعلَ ُم ِم ْن َ
وسoهُ َما َونَا َمooا ،فَا ْن َسَّ oل ضَ oعا ُر ُء َ الصْ oخ َر ِة َو َoلَ ،حتَّى َكانَا ِع ْنَ oد َّ oون َو َح َماَل حُوتًا فِي ِم ْكتٍَ oق بِفَتَاهُ يُو َش َع ب ِْن نٍُ o َوا ْنطَلَ َ
وس oى َوفَتَooاهُ َع َجبًooا ،فَا ْنطَلَقَا بَقِيَّةَ لَ ْيلَتِ ِه َما َويَ ْو َمهُ َمooا ،فَلَ َّما ُوت ِم َن ْال ِم ْكتَ ِل ،فَاتَّ َخ َذ َسبِلَهُ فِي ْالبَحْ ِر َس َربًاَ ،و َك َ
ان لِ ُم َ ْالح ُ
ب َحتَّى َجooا َو َز
صِ o أَصْ بَ َح ،قَا َل ُمو َسى لِفَتَاهُ :آتِنَا َغ َدا َءنَا لَقَ ْد لَقِينَا ِم ْن َسفَ ِرنَا هَ َذا نَ َ
صبًاَ ،ولَ ْم يَ ِج ْد ُمو َسى َم ًّسا ِم َن النَّ َ
ك َما ُكنَّا
وسoىَ :ذلَِ o يت ْال ُحَ o
oوت ،قَooا َل ُم َ الصْ oخ َر ِة فَoإِنِّي نَ ِسُ o ان الَّ ِذي أُ ِم َر بِ ِه ،فَقَا َل لَهُ فَتَooاهُ :أَ َرأَي َ
ْت إِ ْذ أَ َو ْينَا إِلَى َّ ْال َم َك َ
ب أَ ْو قَooا َل تَ َسoجَّى بِثَ ْوبِِ oه فَ َسoلَّ َم
صصًا ،فَلَ َّما ا ْنتَهَيَا إِلَى الص َّْخ َر ِة إِ َذا َر ُج ٌل ُم َس ًّجى بِثَoْ oو ٍار ِه َما قَ َنَ ْب ِغي ،فَارْ تَ َّدا َعلَى آثَ ِ
ك ال َّساَل ُم ،فَقَا َل :أَنَا ل ُمو َسى ،فَقَا َل ُمو َسى :بَنِي إِ ْس َرائِي َل ،قَooا َل :نَ َع ْم ،قَooا َل :هَooلْ ضرَُ :وأَنَّى بِأَرْ ِ
ض َ ُمو َسى ،فَقَا َل ْال َخ ِ
وسooى ،إِنِّي َعلَى ِع ْل ٍم ِم ْن ِع ْل ِم هَّللا ِ ك َعلَى أَ ْن تُ َعلِّ َمنِي ِم َّما ُعلِّ ْم َ
ت َر َشدًا ؟ قَا َل :إِنَّ َ
ك لَ ْن تَ ْستَ ِطي َع َم ِع َي َ
ص ْبرًا يَا ُم َ أَتَّبِ ُع َ
ك أَ ْم oرًا، صابِرًا َواَل أَ ْع ِ
ص oي لَ َ o ت َعلَى ِع ْل ٍم َعلَّ َم َكهُ اَل أَ ْعلَ ُمهُ ،قَا َلَ :ستَ ِج ُدنِي إِ ْن َشا َء هَّللا ُ َ تَ ،وأَ ْن َ
َعلَّ َمنِي ِه اَل تَ ْعلَ ُمهُ أَ ْن َ
ف ْال َخ ِ
ض ُ oر َّت بِ ِه َما َسفِينَةٌ فَ َكلَّ ُمooوهُ ْم أَ ْن يَحْ ِملُوهُ َمooا ،فَ ُعِ o
oر َ اح ِل ْالبَحْ ِر لَي َ
ْس لَهُ َما َسفِينَةٌ ،فَ َمر ْ ان َعلَى َس ِ فَا ْنطَلَقَا يَ ْم ِشيَ ِ
ف ال َّسفِينَ ِة فَنَقَ َر نَ ْق َرةً أَ ْو نَ ْق َرتَي ِْن فِي ْالبَحِْ oر ،فَقَooا َل ْال َخ ِ
ضoرُ :يَا فَ َح َملُوهُ َما بِ َغي ِْر نَ ْو ٍل ،فَ َجا َء عُصْ فُو ٌر فَ َوقَ َع َعلَى َحرْ ِ
َْ ور فِي ْالبَحْ ِر ،فَ َع َم َد ْال َخ ِ
ض ُر إِلَى لَ ْو ٍ ك ِم ْن ِع ْل ِم هَّللا ِ إِاَّل َكنَ ْق َر ِة هَ َذا ْالعُصْ فُ ِ
ص ِع ْل ِمي َو ِع ْل ُم َ
ُمو َسىَ ،ما نَقَ َ
ح ِم ْن ألَ oو ِ
اح
كق أَ ْهلَهَا ،قَooا َل :أَلَ ْم أَقُooلْ إِنَّ َ ال َّسفِينَ ِة فَنَ َز َعهُ ،فَقَا َل ُمو َسى :قَ ْو ٌم َح َملُونَا بِ َغي ِْر نَ ْو ٍل َع َم ْد َ
ت إِلَى َسفِينَتِ ِه ْم فَ َخ َر ْقتَهَا لِتُ ْغ ِر َ
وس oى نِ ْس oيَانًا ،فَا ْنطَلَقَا فَ oإ ِ َذا ُغاَل ٌم يَ ْل َعبُ ت اأْل ُولَى ِم ْن ُم َ يت ،فَ َكانَ ِ اخ ْذنِي بِ َما نَ ِس ُ ص ْبرًا ،قَا َل :اَل تُ َؤ ِ لَ ْن تَ ْستَ ِطي َع َم ِع َي َ
س ،قَا َل :أَلَ ْم ت نَ ْفسًا َز ِكيَّةً بِ َغي ِْر نَ ْف ٍ ض ُر بِ َر ْأ ِس ِه ِم ْن أَعْاَل هُ فَا ْقتَلَ َع َر ْأ َسهُ بِيَ ِد ِه ،فَقَا َل ُمو َسى :أَقَتَ ْل َ
ان ،فَأ َ َخ َذ ْال َخ ِ
َم َع ْال ِغ ْل َم ِ
ط َع َما أَ ْهلَهَا اسoتَ ْ
طلَقَا َحتَّى إِ َذا أَتَيَا أَ ْهَ oل قَرْ يٍَ oة ْ ص ْبرًا ،قَا َل اب ُْن ُعيَ ْينَةََ :وهََ oذا أَ ْو َكُ oد فَا ْن َ ك لَ ْن تَ ْستَ ِطي َع َم ِع َي َ ك إِنَّ َأَقُلْ لَ َ
ضرُ :بِيَ ِد ِه فَأَقَا َمهُ ،فَقَا َل لَهُ ُمو َسى :لَ ْو ِشْ ooئ َ
ت ضيِّفُوهُ َما فَ َو َج َدا فِيهَا ِج َدارًا ي ُِري ُد أَ ْن يَ ْنقَضَّ فَأَقَا َمهُ ،قَا َل ْال َخ ِ
فَأَبَ ْوا أَ ْن يُ َ
www.islamicurdubooks.com 128
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 129
صحیح بخاری جلد1
موسی؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں! پھر کہا کیا میں آپ کے ساتھ چooل
ٰ السالم) ہوں ،خضر بولے کہ بنی اسرائیل کے
سکتا ہوں ،تاکہ آپ مجھے ہدایت کی وہ باتیں بتالئیں جو ہللا نے خاص آپ ہی کooو سooکھالئی ہیں۔ خضooر علیہ السooالم
موسی! مجھے ہللا نے ایسا علم دیا ہے جسooے تم نہیں جooانتے
ٰ بولے کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کر سکو گے۔ اسے
موسی نے کہا کہ ہللا نے چاہا تooو آپ مجھے صooابر پooاؤ گے
ٰ اور تم کو جو علم دیا ہے اسے میں نہیں جانتا۔( اس پر)
اور میں کسی بات میں آپ کی نافرمانی نہیں کروں گا۔ پھر دونوں دریا کے کنارے کنooارے پیooدل چلے ،ان کے پooاس
کوئی کشتی نہ تھی کہ ایک کشتی ان کے سامنے سے گزری ،تو کشتی والوں سooے انہooوں نے کہooا کہ ہمیں بٹھooا لooو۔
خضر علیہ السالم کو انہوں نے پہچان لیا اور بغیر کرایہ کے سوار کر لیا ،اتنے میں ایک چڑیا آئی اور کشooتی کے
کنارے پر بیٹھ گئی ،پھر سمندر میں اس نے ایک یا دو چونچیں ماریں(اسے دیکھ کooر) خضooر علیہ السooالم بooولے کہ
موسی! میرے اور تمہارے علم نے ہللا کے علم میں سooے اتنooا ہی کم کیooا ہooو گooا جتنooا اس چڑیا نے سooمندر( کے
ٰ اے
موسی علیہ السoالم نے کہoا کہ
ٰ پانی) سے پھر خضر علیہ السالم نے کشتی کے تختوں میں سے ایک تختہ نکال ڈاال،
ان لوگوں نے تو ہمیں کرایہ لیے بغیر( مفت میں) سوار کیا اور آپ نے ان کی کشتی( کی لکڑی) اکھاڑ ڈالی تooاکہ یہ
ڈوب جائیں ،خضر علیہ السالم بولے کہ کیا میں نے نہیں کہا تھooا کہ تم مoیرے سoاتھ صoبر نہیں کooر سooکو گے؟( اس
oی علیہ السooالم نے بھooول کooر یہ پہال
موسی علیہ السالم نے جooواب دیا کہ بھooول پooر مooیری گooرفت نہ کooرو۔ موسٰ o
ٰ پر)
اعتراض کیا تھا۔ پھر دونوں چلے( کشتی سے اتر کر) ایک لڑکا بچوں کے سooاتھ کھیooل رہooا تھooا ،خضoر علیہ السooالم
موسی علیہ السooالم بooول پooڑے کہ آپ نے ایک بےگنooاہ
ٰ نے اوپر سے اس کا سر پکڑ کر ہاتھ سے اسے الگ کر دیا۔
بچے کو بغیر کسی جانی حق کے مار ڈاال( غضب ہو گیا) خضر علیہ السالم بولے کہ میں نے تم سooے نہیں کہooا تھooا
کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کر سکو گے۔ ابن عیینہ کہتے ہیں کہ اس کالم میں پہلے سooے زیادہ تاکیooد ہے( کیooونکہ
oتی
پہلے کالم میں لفظ لک نہیں کہا تھا ،اس میں لک زائد کیا ،جس سے تاکید ظاہر ہے) پھooر دونooوں چلooتے رہے۔ حٰ o
کہ ایک گاؤں والوں کے پاس آئے ،ان سے کھانا لینا چاہا۔ انہوں نے کھانا کھالنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے وہیں
دیکھا کہ ایک دیوار اسی گاؤں میں گرنے کے قریب تھی۔ خضر علیہ السالم نے اپنے ہooاتھ کے اشooارے سooے اسooے
موسی بول اٹھے کہ اگر آپ چاہتے تو( گاؤں والوں سے) اس کام کی مزدوری لے سکتے تھے۔ خضر
ٰ سیدھا کر دیا۔
نے کہoooا کہ( بس اب) ہم اور تم میں جoooدائی کoooا وقت آ گیoooا ہے۔ جنoooاب محبoooوب کبریا رسoooول ہللا صoooلی ہللا علیہ
موسی کچھ دیر اور صبر کرتے تooو مزید واقعooات
ٰ موسی پر رحم کرے ،ہماری تمنا تھی کہ
ٰ وسلم فرماتے ہیں کہ ہللا
www.islamicurdubooks.com 130
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 131
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر124 :
يسoى ب ِْن طَ ْل َح oةََ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن
oريِّ َ ، ع ْنِ ع َ يز ب ُْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ت قَبَْ oل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِع ْن َد ْال َج ْم َر ِة َوهُ َو يُسْأَلُ ،فَقَا َل َر ُجلٌ :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،نَ َحoرْ ُ ي َ َع ْم ٍرو ، قَا َلَ " :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ت قَ ْب َل أَ ْن أَ ْن َح َر ،قَا َل :ا ْن َحرْ َواَل َح َر َج ،فَ َما ُسooئِ َل َع ْن
أَ ْن أَرْ ِم َي ،قَا َل :ارْ ِم َواَل َح َر َج ،قَا َل آ َخرُ :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،حلَ ْق ُ
َش ْي ٍء قُ ِّد َم َواَل أُ ِّخ َر إِاَّل قَا َل :ا ْف َعلْ َواَل َح َر َج".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سoے عبoدالعزیز بن ابی سoلمہ نے زہooری کے واسooطے سoے روایت
عیسی بن طلحہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو سooے ،وہ کہooتے ہیں کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا
ٰ کیا ،انہوں نے
علیہ وسلم کو رمی جمار oکے وقت دیکھا آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا جا رہا تھا تooو ایک شooخص نے عooرض
کیا ،یا رسول ہللا! میں نے رمی سے قبooل قربooانی کooر لی؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا(اب) رمی کooر لooو کچھ
حرج نہیں ہوا۔ دوسرے نے کہا ،یا رسول ہللا! میں نے قربانی سooے پہلے سooر منooڈا لیooا؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا(اب) قربانی کر لو کچھ حرج نہیں۔( اس وقت) جس چیز کے بارے میں جو آگے پیچھے ہو گئی تھی ،آپ سے
پوچھا گیا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ ہی جواب دیا( اب) کر لو کچھ حرج oنہیں۔
www.islamicurdubooks.com 132
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا ،ان سے عبدالواحد نے ،ان سے اعمش سلیمان بن مہران نے ابراہیم کے واسooطے
سے بیان کیا ،انہوں نے علقمہ سے نقل کیooا ،انہooوں نے عبooدہللا بن مسooعود سooے روایت کیooا ،وہ کہooتے ہیں کہ( ایک
مرتبہ) میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے کھنڈرات میں چل رہooا تھooا اور آپ کھجooور کی چھooڑی
پر سہارا دے کر چل رہے تھے ،تو کچھ یہودیوں کا( ادھر سے) گزر ہوا ،ان میں سے ایک نے دوسooرے سooے کہooا
کہ آپ سے روح کے بارے میں کچھ پوچھو ،ان میں سے کسی نے کہا مت پوچھو ،ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی ایسی بات
کہہ دیں جو تمہیں نooاگوار ہو( مگooر) ان میں سooے بعض نے کہooا کہ ہم ضooرور پooوچھیں گے ،پھooر ایک شooخص نے
کھooڑے ہooو کooر کہooا ،اے ابوالقاسooم! روح کیooا چooیز ہے؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے خاموشooی اختیooار فرمooائی ،میں
نے( دل میں) کہooا کہ آپ پooر وحی آ رہی ہے۔ اس لooیے میں کھooڑا ہooو گیooا۔ جب آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سے( وہ
کیفیت) دور ہو گئی تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے( قooرآن کی یہ آیت جooو اس وقت نooازل ہoوئی تھی) تالوت فرمooائی
(اے نبی!) تم سے یہ لوگ روح کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ کہہ دو کہ روح مooیرے رب کے حکم سooے ہے۔ اور
تمہیں علم کا بہت تھوڑا حصooہ دیا گیooا ہے۔ ( اس لooیے تم روح کی حقیقت نہیں سooمجھ سooکتے) اعمش کہooتے ہیں کہ
ہماری قرآت میں« وما اوتوا» ہے۔« ( وما اوتيتم» ) نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 133
صحیح بخاری جلد1
باتیں چھپا کر کہتی تھیں ،تو کیا تم سے کعبہ کے بارے میں بھی کچھ بیoان کیoا ،میں نے کہا( ہoاں) مجھ سoے انہoوں
نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے( ایک مooرتبہ) ارشooاد فرمایا تھooا کہ اے عائشooہ! اگooر تooیری قooوم( دور
جاہلیت کے ساتھ) قریب نہ ہوتی( بلکہ پرانی ہو گooئی ہooوتی) ابن زبooیر رضooی ہللا عنہ نے کہooا یعooنی زمooانہ کفooر کے
ساتھ( قریب نہ ہوتی) تو میں کعبہ کو توڑ دیتا اور اس کے لیے دو دروازے بنا دیتا۔ ایک دروازے سooے لooوگ داخooل
ہوتے اور دوسرے دروازے سے باہر نکلتے( ،بعد میں) ابن زبیر نے یہ کام کیا۔
حدیث نمبر127 :
ُوف ب ِْن َخ َّربُو ٍذَ ، ع ْن أَبِي ُّ
الطفَي ِْلَ ، ع ْنَ علِ ٍّي بِ َذلِ َ
ك. َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسىَ ، ع ْنَ م ْعر ِ
موسی نے معروف کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے ابوالطفیل سoے نقooل کیoا ،انہoوں نے علی
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
سے مضمون حدیث«حدثوا الناس بما يعرفون» الخ بیان کیا( ،ترجمہ گذر چکا ہے۔)
www.islamicurdubooks.com 134
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر128 :
ق ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن ِه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ْن قَتَا َدةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب َْن َمالِ ٍ
ooك، َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ك يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ ،و ُمعٌ o
oاذ َر ِديفُoهُ َعلَى الرَّحِْ oل ،قَooا َل :يَا ُم َعooا َذ ب َْن َجبٍَ o
oل ،قَooا َل :لَبَّ ْيَ o أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ك ثَاَل ثًooا ،قَooا َلَ " :ما ِم ْن أَ َحٍ oد يَ ْشoهَ ُد أَ ْن اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن
ك يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ َو َسْ oع َد ْي َ
ك ،قَا َل :يَا ُم َعا ُذ ،قَا َل :لَبَّ ْي ََو َس ْع َد ْي َ
اس فَيَ ْستَب ِْش oرُوا، ار ،قَا َل :يَا َر ُس oو َل هَّللا ِ أَفَاَل أُ ْخبِ ُ oر بِ ِ oه النَّ َ
ص ْدقًا ِم ْن قَ ْلبِ ِه ،إِاَّل َح َّر َمهُ هَّللا ُ َعلَى النَّ ِ
ُم َح َّمدًا َرسُو ُل هَّللا ِ ِ
اذ ِع ْن َد َم ْوتِ ِه تَأَثُّ ًما.
قَا َل :إِ ًذا يَتَّ ِكلُوا"َ ،وأَ ْخبَ َر بِهَا ُم َع ٌ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ،اس نے کہا کہ میرے باپ نے قتادہ کے
واسطے سے نقل کیا ،وہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) معاذ بن جبل رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے سواری پر سوار تھے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اے معooاذ! میں نے عooرض کیooا ،حاضoرo
ہوں یا رسول ہللا! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( دوبارہ) فرمایا ،اے معاذ! میں نے عرض کیا ،حاضر ہوں اے ہللا کے
رسول! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( سہ بارہ) فرمایا ،اے معاذ! میں نے عرض کیا ،حاضر ہوں ،اے ہللا کے رسول،
تین بار ایسا ہوا۔( اس کے بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص سooچے دل سooے اس بooات کی گooواہی
oالی اس
دے کہ ہللا کے سooوا کooوئی معبooود نہیں ہے اور محمد صooلی ہللا علیہ وسooلم ہللا کے سooچے رسooول ہیں ،ہللا تعٰ o
کو( دوزخ کی) آگ پر حرام کر دیتا ہے۔ میں نے کہا یا رسول ہللا! کیا اس بات سے لوگوں کو باخبر نہ کر دوں تooاکہ
وہ خوش ہو جائیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( اگر تم یہ خبر سناؤ گے) تو لooوگ اس پoر بھروسooہ کooر بیٹھیں
گے( اور عمل چھوڑ دیں گے) معoاذ رضoی ہللا عنہ نے انتقoال کے وقت یہ حoدیث اس خیoال سoے بیoان فرمoا دی کہ
کہیں حدیث رسول چھپانے کے گناہ پر ان سے آخرت میں مواخذہ نہ ہو۔
حدیث نمبر129 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ي َ ْت أَنَسًا ، قَا َلُ :ذ ِكَ oر لِي أَ َّن النَّبِ َّ ْت أَبِي ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م ْعتَ ِم ٌر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
oاف أَ ْن اس ،قَooا َل :اَل إِنِّي أَ َخُ o ك بِِ oه َشْ oيئًا َد َخَ oل ْال َجنَّةَ ،قَooا َل :أَاَل أُبَ ِّشُ oر النَّ َ
َو َسoلَّ َم ،قَooا َل لِ ُم َعooا ِذَ " :م ْن لَقِ َي هَّللا َ اَل ي ُْشِ oر ُ
يَتَّ ِكلُوا"o.
www.islamicurdubooks.com 135
صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے معتمر نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ سے سooنا ،انہooوں نے انس رضooی ہللا عنہ
سے سنا ،وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے بیان کیا گیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک روز معooاذ رضooی ہللا عنہ
سے فرمایا کہ جو شخص ہللا سے اس کیفیت کے ساتھ مالقات کرے کہ اس نے ہللا کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیooا
ہو ،وہ( یقیناً) جنت میں داخل ہو گا ،معاذ بولے ،یا رسول ہللا! کیooا میں اس بooات کی لوگooوں کooو بشooارت نہ سooنا دوں؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ،مجھے خوف ہے کہ لوگ اس پر بھروسہ کر بیٹھیں گے۔
حدیث نمبر130 :
ب ا ْبنَ ِة أُ ِّم َسooلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم
اويَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ُمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ ز ْينَ َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ُم َع ِ
ت :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ" ،إِ َّن هَّللا َ اَل يَ ْسoتَحْ يِي ِم َن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالَ ْ ت أُ ُّم ُسلَي ٍْم إِلَى َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ تَ :جا َء ْ َسلَ َمةَ ، قَالَ ْ
ت أُ ُّم َس oلَ َمةَ
ت ْال َمooا َء ،فَ َغطَّ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َذا َرأَ ِ ْال َحقِّ ،فَهَلْ َعلَى ْال َمرْ أَ ِة ِم ْن ُغس ٍْل إِ َذا احْ تَلَ َم ْ
ت ؟ قَا َل النَّبِ ُّي َ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَ َوتَحْ تَلِ ُم ْال َمرْ أَةُ ؟ قَا َل :نَ َع ْم ،تَ ِربَ ْ
ت يَ ِمينُ ِك فَبِ َم يُ ْشبِهُهَا َولَ ُدهَا". تَ ْعنِي َوجْ هَهَاَ ،وقَالَ ْ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابومعاویہ نے خبر دی ،ان سے ہشام نے اپنے باپ کے واسطے سooے
بیان کیا ،انہوں نے زینب بنت ام سلمہ کے واسطے سے نقل کیا ،وہ( اپنی والدہ) ام المؤمنین ام سooلمہ رضooی ہللا عنہooا
سے روایت کرتی ہیں کہ ام سلیم( نامی ایک عoورت) رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم کی خooدمت اقooدس میں حاضooر
www.islamicurdubooks.com 136
صحیح بخاری جلد1
تعالی حق بات بیooان کooرنے سooے نہیں شooرماتا( اس لooیے میں پوچھooتی ہooوں
ٰ ہوئیں اور عرض کیا کہ یا رسول ہللا! ہللا
کہ) کیا احتالم سے عورت پر بھی غسل ضروری ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( ہاں)جب عooورت پooانی
دیکھ لے۔( یعنی کپڑے وغیرہ پر منی کا اثر معلوم ہoو) تو( یہ سoن کooر) ام سoلمہ رضooی ہللا عنہoا نے( شoرم کی وجہ
سے) اپنا چہرہ چھپا لیا اور کہا ،یا رسول ہللا! کیا عورت کو بھی احتالم ہوتا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا،
ہاں! تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ،پھر کیوں اس کا بچہ اس کی صورت کے مشooابہ ہوتooا ہے( یعooنی یہی اس کے احتالم
کا ثبوت ہے)۔
حدیث نمبر131 :
oارَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ oر ، أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ كَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ o
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َشَ oج َرةً اَل يَ ْسoقُطُ َو َرقُهَا َو ِه َي َمثَُ oل ْال ُم ْسoلِ ِمَ ،حِّ oدثُونِي َما ِه َي ؟ فَ َوقََ oع النَّاسُ فِي
ْت ،فَقَooالُوا :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،أَ ْخبِرْ نَا بِهَooا ،فَقَooا َل َش َج ِر ْالبَا ِديَ ِةَ ،و َوقََ oع فِي نَ ْف ِسoي أَنَّهَا النَّ ْخلَoةُ ،قَooا َل َعبُْ oد هَّللا ِ :فَ ْ
اسoتَحْ يَي ُ
ون قُ ْلتَهَا
ت أَبِي بِ َما َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي ،فَقَا َل :أَل َ ْن تَ ُك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :ه َي النَّ ْخلَةُ" ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َح َّد ْث ُ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ي ِم ْن أَ ْن يَ ُك َ
ون لِي َك َذا َو َك َذا. أَ َحبُّ إِلَ َّ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے مالک نے عبدہللا بن دینار کے واسطے سے بیان کیا ،وہ عبooدہللا بن عمooر سooے
روایت کoooرتے ہیں کہ رسoooول ہللا صoooلی ہللا علیہ وسoooلم نے( ایک مoooرتبہ) فرمایا کہ درختoooوں میں سoooے ایک
درخت( ایسoooا) ہے۔ جس کے پoooتے( کبھی) نہیں جھoooڑتے اور اس کی مثoooال مسoooلمان جیسoooی ہے۔ مجھے بتالؤ وہ
کیا( درخت) ہے؟ تو لوگ جنگلی درختوں( کی سooوچ) میں پooڑ گooئے اور مooیرے دل میں آیا( کہ میں بتال دوں) کہ وہ
کھجور( کا پیڑ) ہے ،عبدہللا کہتے ہیں کہ پھر مجھے شرم آ گئی( اور میں چپ ہی رہا) تب لوگوں نے عرض کیooا یا
رسول ہللا! آپ ہی( خود) اس کے بارہ میں بتالئیے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،وہ کھجور ہے۔ عبدہللا کہooتے
ہیں کہ میرے جی میں جو بات تھی وہ میں نے اپooنے والد( عمooر رضooی ہللا عنہ) کooو بتالئی ،وہ کہooنے لگے کہ اگooر
تو( اس وقت) کہہ دیتا تو میرے لیے ایسے ایسے قیمتی سرمایہ سے زیادہ محبوب ہوتا۔
www.islamicurdubooks.com 137
صحیح بخاری جلد1
ْث ب ُْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا نَافِ ٌعَ م ْولَى َعبِْ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ oر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
بَ ،ع ْن َعبِْ oد َح َّدثَنِي قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ َّن َر ُجاًل قَا َم فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،م ْن أَي َْن تَأْ ُم ُرنَا أَ ْن نُ ِه َّل ؟ فَقَا َل َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يُ ِهلُّ أَ ْه ُل ْال َم ِدينَ ِة ِم ْن ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،ويُ ِهلُّ أَ ْه ُل ال َّشأْ ِم ِم ْن ْالجُحْ فَ ِةَ ،ويُ ِهooلُّ أَ ْهُ oل نَجْ ٍ oد ِم ْن قَooرْ ٍن"َ ،وقَooا َل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ :ويُ ِهلُّ أَ ْه ُل ْاليَ َم ِن ِم ْن يَلَ ْملَ َمَ ،و َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر ،يَقُولُ: ون أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
اب ُْن ُع َم َرَ :ويَ ْز ُع ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. لَ ْم أَ ْفقَ ْه هَ ِذ ِه ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 138
صحیح بخاری جلد1
سأَلَهُ:
سائِ َل ِبأ َ ْكثَ َر ِم َّما َ اب َمنْ أَ َج َ
اب ال َّ -53بَ ُ
باب :سائل کو اس کے سوال سے زیادہ جواب دینا ( ،تاکہ اسے تفصیلی معلومات ہو جائیں )
حدیث نمبر134 :
صoooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oooه َو َسoooلَّ َم، َحَّ oooدثَنَا آ َد ُم ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ْن نَoooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oooرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،أَ َّن َر ُجاًل َسoأَلَهُ َما يَ ْلبَسُ ْال ُمحِْ oر ُم ؟
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َو َع ِنُّ
س َواَل ثَ ْوبًا َم َّسهُ ْال َورْ سُ أَ ِو ال َّز ْعفَ َر ُ
ان ،فَإ ِ ْن لَ ْم يَ ِجِ ooد اوي َل َواَل ْالبُرْ نُ َ
يص َواَل ْال ِع َما َمةَ َواَل ال َّس َر ِ
فَقَا َل" :اَل يَ ْلبَسُ ْالقَ ِم َ
ت ْال َك ْعبَي ِْن".
النَّ ْعلَي ِْن فَ ْليَ ْلبَسْ ْال ُخفَّي ِْن َو ْليَ ْقطَ ْعهُ َما َحتَّى يَ ُكونَا تَحْ َ
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا ان کو ابن ابی ذئب نے نooافع کے واسooطے سooے خooبر دی ،وہ عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا
عنہما سے روایت کرتے ہیں ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اور( دوسری سند میں) زہری سالم سے ،کہooا وہ
ابن عمر رضی ہللا عنہما سے ،وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آپ صلی
ہللا علیہ وسلم سے پوچھooا کہ احooرام بانooدھنے والے کooو کیooا پہننooا چooاہیے؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ نہ
قمیص پہنے نہ صافہ باندھے اور نہ پاجامہ اور نہ کوئی سرپوش اوڑھے اور نہ کوئی زعفران اور ورس سے رنگا
ہوا کپڑا پہنے اور اگر جوتے نہ ملیں تoو مoوزے پہن لے اور انہیں( اس طooرح) کooاٹ دے کہ ٹخنoوں سoے نیچے ہoو
جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 139
صحیح بخاری جلد1
كتاب الوضوء
کتاب وضو کے بیان میں
اب َما َجا َء فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: -1بَ ُ
باب :وضو کے بارے میں بیان
وسُ oك ْم َوأَرْ ُجلَ ُك ْم إِلَى صالَ ِة فَا ْغ ِسلُوا ُوجُوهَ ُك ْم َوأَ ْي ِديَ ُك ْم إِلَى ْال َم َرافِِ o
oق َوا ْم َسoحُوا بِ ُر ُء ِ َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى :إِ َذا قُ ْمتُ ْم إِلَى ال َّ
ْال َك ْعبَي ِْن
تعالی نے فرمایا اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ تو( پہلے وضو کرتے ہوئے) اپooنے چہooروں
ٰ ہللا
کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک دھو لو۔ اور اپنے سروں کا مسح کرو۔ اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھوؤ ۔
ض ْال ُوضُو ِء َم َّرةً َم َّرةًَ ،وتَ َوضَّأ َ أَ ْيضًا َم َّرتَي ِْن َوثَالَثًooاَ ،ولَم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َّن فَرْ َ
قَا َل أَبُو َع ْب ِد هَّللا ِ َوبَي ََّن النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. اف فِي ِه َوأَ ْن يُ َج ِ
او ُزوا فِ ْع َل النَّبِ ِّي َ ثَ ،و َك ِرهَ أَ ْه ُل ْال ِع ْل ِم ِ
اإل ْس َر َ يَ ِز ْد َعلَى ثَالَ ٍ
امام بخاری رحمہ ہللا کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضooو میں( اعضooاء کooا دھونooا) ایک
ایک مرتبہ فرض ہے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( اعضاء) دو دو بار( دھو کooر بھی) وضooو کیooا ہے اور تین تین
بار بھی۔ ہاں تین مرتبہ سے زیادہ نہیں کیا اور علماء نے وضو میں اسراف( پانی حد سے زائد اسooتعمال کooرنے) کooو
مکروہ کہا ہے کہ لوگ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے فعل سے آگے بڑھ جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 140
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر135 :
اق ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ oرَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍه ، أَنَّهُ
ق ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ْال َح ْنظَلِ ُّي ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ عبُْ oد الَّ oر َّز ِ
َح َّدثَنَا إِ ْسَ oحا ُ
ث َحتَّى يَتَ َوضَّأَ"قَooا َل َر ُجٌ oل
صاَل ةُ َم ْن أَحْ َد َ َس ِم َع أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولُ :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تُ ْقبَ ُل َ
ث يَا أَبَا هُ َر ْي َرةَ ؟ قَا َل :فُ َسا ٌء أَ ْو ُ
ض َراطٌ. تَ :ما ْال َح َد ُ
ِم ْن َحضْ َر َم ْو َ
ہم سooے اسooحاق بن ابooراہیم الحنظلی نے بیooان کیooا۔ انہیں عبooدالرزاق نے خooبر دی ،انہیں معمooر نے ہمooام بن منبہ کے
واسطے سے بتالیا کہ انہoوں نے ابoوہریرہ رضoی ہللا عنہ سoے سoنا ،وہ کہہ رہے تھے کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قبoول نہیں ہoوتی جب تoک کہ وہ( دوبoارہ) وضoو نہ کoر لے۔
حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( پاخانہ کے مقام
سے نکلنے والی) آواز والی یا بےآواز والی ہوا۔
www.islamicurdubooks.com 141
صحیح بخاری جلد1
ضأ ُ ِم َن ال َّ
ش ِّك َحتَّى يَ ْ
ستَ ْيقِ َن: اب الَ يَتَ َو َّ
-4بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جب تک وضو ٹوٹنے کا پورا یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا
وضو نہ کرے
حدیث نمبر137 :
ب . ح َو َع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن oريُّ َ ، ع ْنَ سِ oعي ِد ب ِْن ْال ُم َسoيِّ ِ الز ْهِ o ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُّ َح َّدثَنَاَ علِ ٌّي ب ُْن َع ْب ِد هللاِ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
الش ْ oي َء فِي ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم ال َّر ُجُ oل الَّ ِذي يُ َخيَّ ُل إِلَ ْي ِ oه أَنَّهُ يَ ِجُ oد َّ تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، أَنَّهُ َش َ oكا إِلَى َر ُس ِ o
ول هَّللا ِ َ
ص ْوتًا أَ ْو يَ ِج َد ِريحًا"o.
ف َحتَّى يَ ْس َم َع َ صاَل ِة ،فَقَا َل" :اَل يَ ْنفَتِلْ أَ ْو اَل يَ ْن َ
ص ِر ْ ال َّ
ہم سے علی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے زہری نے سعید بن المسیب کے واسطے سے نقل کیا ،وہ عبادہ
بن تمیم سے روایت کرتے ہیں ،وہ اپنے چچا( oعبدہللا بن زید) سے روایت کooرتے ہیں کہ انہooوں نے رسoول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسooلم سooے شooکایت کی کہ ایک شooخص ہے جسooے یہ خیooال ہوتooا ہے کہ نمooاز میں کooوئی چooیز ( یعooنی ہooوا
نکلتی) معلوم ہوئی ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( نمooاز سooے) نہ پھooرے یا نہ مooڑے ،جب تooک آواز نہ
سنے یا بو نہ پائے۔
يف فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب التَّ ْخفِ ِ
-5بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اور جائز ہے
حدیث نمبر138 :
صلَّى س ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ انَ ، ع ْنَ ع ْم ٍرو ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ ك َريْبٌ َ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صoلَّى ،ثُ َّم َحَّ oدثَنَا بِِ oه ُسْ oفيَ ُ
ان َمَّ oرةً صلَّىَ ،و ُربَّ َما قَا َل :اضْ طَ َج َع َحتَّى نَفَ َخ ،ثُ َّم قَا َم فَ َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَا َم َحتَّى نَفَ َخ ،ثُ َّم َ
صoلَّى هَّللا ُ
ت ِع ْنَ oد َخooالَتِي َم ْي ُمونَoةَ لَ ْيلَoةً ،فَقَooا َم النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َل" :بِ ُّ بَ ْع َد َم َّر ٍةَ ،ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ضoو ًءا ضoأ َ ِم ْن َشٍّ oن ُم َعلَّ ٍ
ق ُو ُ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَتَ َو َّ
ْض اللَّي ِْل قَا َم النَّبِ ُّي َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم َن اللَّي ِْل ،فَلَ َّما َك َ
ان فِي بَع ِ
ار ِه َو ُربَّ َما ،قَا َل ُس ْفيَ ُ
ان: ت فَقُ ْم ُ
ت َع ْن يَ َس ِ صلِّي فَتَ َوضَّأْ ُ
ت نَحْ ًوا ِم َّما تَ َوضَّأَ ،ثُ َّم ِج ْئ ُ َخفِيفًا يُ َخفِّفُهُ َع ْمرٌو َويُقَلِّلُهَُ ،وقَا َم يُ َ
اضoطَ َج َع فَنَooا َم َحتَّى نَفَ َخ ،ثُ َّم أَتَooاهُ ْال ُمنَooا ِدي فَآ َذنَoهُ
صلَّى َما َشoا َء هَّللا ُ ،ثُ َّم ْ
َع ْن ِش َمالِ ِه فَ َح َّولَنِي فَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِ ِه ،ثُ َّم َ
www.islamicurdubooks.com 142
صحیح بخاری جلد1
ْ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
oون :إِ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
اسoا يَقُولَُ o صلَّى َولَ ْم يَتَ َوضَّأ ،قُ ْلنَا لِ َع ْمٍ o
oرو :إِ َّن نَ ً صاَل ِة فَقَا َم َم َعهُ إِلَى ال َّ
صاَل ِة فَ َ بِال َّ
oر ،يَقُooولُ :ر ُْؤيَا اأْل َ ْنبِيَooا ِء َوحْ ٌي ،ثُ َّم قََ oرأَ :إِنِّي أَ َرى َو َسلَّ َم تَنَا ُم َع ْينُهُ َواَل يَنَا ُم قَ ْلبُهُ ،قَا َل َع ْمرٌوَ :س ِمع ُ
ْت ُعبَ ْي َد ب َْن ُع َم ْيٍ o
فِي ْال َمنَ ِام أَنِّي أَ ْذبَ ُح َ
ك سورة الصافات آية ."102
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے عمرو کے واسطے سے نقoل کیooا ،انہیں کooریب نے ابن عبoاس
رضی ہللا عنہما سے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سوئے یہooاں تooک کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم خooراٹے
لیooنے لگے۔ پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے نمooاز پooڑھی اور کبھی( راوی نے یوں) کہooا کہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم لیٹ گئے۔ پھر خراٹے لینے لگے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے اس کے بعد نماز پڑھی۔ پھر سفیان
نے ہم سے دوسری مرتبہ یہی حدیث بیان کی عمرو سooے ،انہooوں نے کooریب سooے ،انہooوں نے ابن عبooاس رضooی ہللا
عنہما سے نقل کیا کہ وہ کہتے تھے کہ( ایک مooرتبہ) میں نے اپooنی خooالہ( ام المؤمooنین) میمooونہ رضooی ہللا عنہooا کے
گھر رات گoزاری ،تو(میں نے دیکھoا کہ) رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم رات کoو اٹھے۔ جب تھoوڑی رات بoاقی رہ
گئی۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اٹھ کر ایک لٹکے ہوئے مشکیزے سے ہلکا سا وضو کیا۔ عمooرو اس کooا ہلکooا پن
اور معمولی ہونا بیان کرتے تھے اور آپ کھڑے ہو کر نمooاز پڑھنے لگے ،تoو میں نے بھی اسoی طooرح وضoو کیooا۔
جس طرح آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا تھا۔ پھر آ کر آپ کے بائیں طooرف کھooڑا ہooو گیooا اور کبھی سooفیان نے«عن
يساره» کی بجائے« عن شماله» کا لفظ کہا( مطلب دونوں کooا ایک ہی ہے) پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے مجھے
حتی
پھیر لیا اور اپنی داہنی جانب کر لیا۔ پھر نماز پڑھی جس قدر ہللا کو منظور تھا۔ پھر آپ لیٹ گئے اور سو گئے۔ ٰ
کہ خراٹooوں کی آواز آنے لگی۔ پھooر آپ کی خooدمت میں مooؤذن حاضooر ہooوا اور اس نے آپ کooو نمooاز کی اطالع دی۔
آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اس کے سooاتھ نمooاز کے لooیے تشooریف لے گooئے۔ پھooر آپ نے نمooاز پooڑھی اور وضooو نہیں
کیا۔( سفیان کہتے ہیں کہ) ہم نے عمرو سے کہا ،کچھ لوگ کہooتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کی آنکھیں
سوتی تھیں ،دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو نے کہا میں نے عبید بن عمیر سے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ انبیooاء علیہم السooالم
کے خواب بھی وحی ہوتے ہیں۔ پھر( قرآن کی یہ) آیت پڑھی۔ میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کooر رہooا
ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 143
صحیح بخاری جلد1
اغ ا ْل ُو ُ
ضو ِء: سبَ ِ
اب إِ ْ
-6بَ ُ
باب :وضو پورا کرنے کے بارے میں
غ ْال ُوضُو ِء ِ
اإل ْنقَا ُء. َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر إِ ْسبَا ُ
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کا قول ہے کہ وضو کا پورا کرنا اعضاء وضو کا صاف کرنا ہے۔
حدیث نمبر139 :
سَ ،ع ْن أُ َس oا َمةَ ب ِْن َز ْي ٍ oد، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ م ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
ضoأ َ َولَ ْم
ب نَ َز َل فَبَا َل ،ثُ َّم تَ َو َّ أَنَّهُ َس ِم َعهُ ،يَقُولَُ " :دفَ َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َع َرفَةَ َحتَّى إِ َذا َك َ
ان بِال ِّش ْع ِ
ب ،فَلَ َّما َجا َء ْال ُم ْز َدلِفَةَ نَ َز َل فَتَ َوضَّأ َ فَأ َ ْسبَ َغ
ك ،فَ َر ِك َصاَل ةُ أَ َما َم َصاَل ةَ يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَقَا َل :ال َّت :ال َّيُ ْسبِ ِغ ْال ُوضُو َء ،فَقُ ْل ُ
صoلَّى َولَ ْم ت ْال ِع َشoا ُء فَ َ ان بَ ِعoي َرهُ فِي َم ْن ِزلِِ oه ،ثُ َّم أُقِي َم ِ
ب ،ثُ َّم أَنَا َخ ُكلُّ إِ ْن َسٍ o
صلَّى ْال َم ْغ ِر َ
صاَل ةُ فَ َ ْال ُوضُو َء ،ثُ َّم أُقِي َم ِ
ت ال َّ
صلِّ بَ ْينَهُ َما".
يُ َ
oی بن عقبہ کے واسooطے سooے بیooان کیooا،
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،ان سے امام مالک رحمہ ہللا نے موسٰ o
مولی ابن عباس سے ،انہوں نے اسامہ بن زید رضی ہللا عنہما سooے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ رسooول
ٰ انہوں نے کریب
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم میدان عرفات سے واپس ہوئے۔ جب گھاٹی میں پہنچے تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اتooر گooئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( پہلے) پیشاب کیا ،پھooر وضoو کیoا اور خoوب اچھی طoرح نہیں کیoا۔ تب میں نے کہooا ،یا
رسول ہللا! نماز کا وقت( آ گیا) آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا :نمooاز ،تمہooارے آگے ہے( یعooنی مooزدلفہ چooل کooر
پڑھیں گے) جب مزدلفہ میں پہنچے تو آپ نے خوب اچھی طرح وضو کیا ،پھر جماعت کھooڑی کی گooئی ،آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی ،پھر ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنی جگہ بٹھالیا ،پھر عشooاء کی جمooاعت
کھڑی کی گئی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نماز نہیں پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 144
صحیح بخاری جلد1
باب :دونوں ہاتھوں سے چہرے کا صرف ایک چلو ( پانی ) سے دھونا بھی جائز ہے
حدیث نمبر140 :
صoو ُر ب ُْن َسoلَ َمةَ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن بِاَل ٍل يَ ْعنِي َّح ِيم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َسoلَ َمةَ ْال ُخَ oزا ِع ُّي َم ْن ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
س" ، أَنَّهُ تَ َوضَّأ َ فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ،أَ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء ارَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ انَ ،ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ ُسلَ ْي َم َ
ضافَهَا إِلَى يَِ oد ِه اأْل ُ ْخَ oرى فَ َغ َسَ oل بِ ِه َما َوجْ هَoهُ ،ثُ َّم ق ،ثُ َّم أَ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َج َع َل بِهَا هَ َك َذا أَ َ ض بِهَا َوا ْستَ ْن َش َ
فَ َمضْ َم َ
أَ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َغ َس َل بِهَا يَ َدهُ ْاليُ ْمنَى ،ثُ َّم أَ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َغ َس َل بِهَا يَ َدهُ ْاليُ ْس َرى ،ثُ َّم َم َس َ oح بِ َر ْأ ِس ِ oه ،ثُ َّم أَ َخَ oذ
غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َرشَّ َعلَى ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْمنَى َحتَّى َغ َسoلَهَا ،ثُ َّم أَ َخَ oذ غَرْ فَoةً أُ ْخَ oرى فَ َغ َسَ oل بِهَا ِرجْ لَoهُ يَ ْعنِي ْالي ُْسَ oرى ،ثُ َّم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َوضَّأُ". قَا َل :هَ َك َذا َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے روایت کیا ،انہوں نے کہا مجھ کو ابوسلمہ الخooزاعی منصooور بن سooلمہ نے خooبر دی،
انہوں نے کہا ہم کو ابن بالل یعنی سلیمان نے زید بن اسلم کے واسطے سے خبر دی ،انہوں نے عطاء بن یسار سooے
سنا ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کیا کہ( ایک مرتبہ) انہooوں نے( یعoنی ابن عبooاس رضooی ہللا
عنہما نے) وضو کیا تو اپنا چہرہ دھویا( اس طرح کہ پہلے) پانی کے ایک چلو سے کلی کی اور ناک میں پooانی دیا۔
پھر پانی کا ایک اور چلو لیا ،پھر اس کو اس طرح کیا( یعنی) دوسرے ہاتھ کو مالیا۔ پھر اس سے اپنooا چہooرہ دھویا۔
پھر پانی کا دوسرا چلو لیا اور اس سے اپنا داہنا ہاتھ دھویا۔ پھر پانی کا ایک اور چلو لے کر اس سے اپنooا بایاں ہooاتھ
دھویا۔ اس کے بعد اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر پانی کا چلو لے کر داہنے پاؤں پر ڈاال اور اسooے دھویا۔ پھooر دوسooرے
چلو سے اپنا پاؤں دھویا۔ یعنی بایاں پاؤں اس کے بعد کہا کہ میں نے رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو اسooی طooرح
وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 145
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر141 :
بَ ، ع ِن اب ِْنورَ ، ع ْنَ سoالِ ِم ب ِْن أَبِي ْال َج ْعِ oدَ ، ع ْنُ كَ oر ْي ٍ صٍ o َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ج ِريٌ oرَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ان، الشْ oيطَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَ ْو أَ َّن أَ َح َد ُك ْم إِ َذا أَتَى أَ ْهلَoهُ ،قَooا َل :بِ ْ
اسِ oم هَّللا ِ ،اللَّهُ َّم َجنِّ ْبنَا َّ س ،يَ ْبلُ ُغ النَّبِ َّ
ي َ َعبَّا ٍ
ان َما َر َز ْقتَنَا ،فَقُ ِ
ض َي بَ ْينَهُ َما َولَ ٌد لَ ْم يَضُرُّ هُ". َو َجنِّبْ ال َّش ْيطَ َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے روایت کیoا ،انہoوں نے سoالم ابن
ابی الجعد سے نقل کیا ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کooرتے ہیں ،وہ اس حooدیث کooو نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کooوئی اپooنی بیooوی
سے جماع کرے تو کہے« بسم هللا اللهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان ما رزقتنoا» ہللا کے نoام کے سoاتھ شoروع کرتoا
ہوں۔ اے ہللا! ہمیں شیطان سے بچا اور شیطان کooو اس چoیز سoے دور رکھ جooو تو(اس جمooاع کے نoتیجے میں) ہمیں
عطا فرمائے۔ یہ دعا پڑھنے کے بعد( جماع کرنے سے) میاں بیوی کو جو اوالد ملے گی اسے شooیطان نقصooان نہیں
پہنچا سکتا۔
www.islamicurdubooks.com 146
صحیح بخاری جلد1
ooريُّ َ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن يَ ِزيَ ooد اللَّ ْيثِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي أَي َ
ُّوب َحَّ ooدثَنَا آ َد ُم ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
ب ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاُّ
الز ْه ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أَتَى أَ َح ُد ُك ُم ْال َغائِطَ فَاَل يَ ْستَ ْقبِل ْالقِ ْبلَةَ َواَل يُ َولِّهَا ظَ ْه َرهُ،
اريِّ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص ِ اأْل َ ْن َ
َشرِّ قُوا أَ ْو َغرِّ بُوا".
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے ،کہا کہ ہم سے زہری نے عطاء بن یزید اللیثی کے واسooطے
سے نقل کیا ،وہ ابوایوب انصاری رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا
www.islamicurdubooks.com 147
صحیح بخاری جلد1
کہ جب تم میں سooooے کooooوئی بیت الخالء میں جooooائے تooooو قبلہ کی طooooرف منہ کooooرے نہ اس کی طooooرف پشooooت
کرے( بلکہ) مشرق کی طرف منہ کر لو یا مغرب کی طرف۔
باب :عورتوں کا قضائے حاجت oکے لیے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے ؟
حدیث نمبر146 :
بَ ، ع ْنُ عooرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، أَ َّن َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْث ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِيُ عقَ ْيٌ oلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
ص ِعي ٌد أَ ْفيَحُ ،فَ َك َ
ان ُع َم ُر يَقُooو ُل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُك َّن يَ ْخرُجْ َن بِاللَّي ِْل إِ َذا تَبَر َّْز َن إِلَى ْال َمنَ ِ
اص ِع َوهُ َو َ أَ ْز َوا َج النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َع oلُ ،فَ َخَ oر َج ْ
ت َسْ oو َدةُ بِ ْن ُ
ت ك ،فَلَ ْم يَ ُك ْن َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :احْ جُبْ نِ َسا َء َ
لِلنَّبِ ِّي َ
ت ا ْم َرأَةً طَ ِويلَةً ،فَنَا َداهَا ُع َمرُ :أَاَل قَ ْد َع َر ْفنَِ o
oاك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً ِم َن اللَّيَالِي ِع َشا ًءَ ،و َكانَ ِ
َز ْم َعةَ َز ْو ُج النَّبِ ِّي َ
يَا َس ْو َدةُ ِحرْ صًا َعلَى أَ ْن يَ ْن ِز َل ْال ِح َجابُ ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ آيَةَ ْال ِح َجا ِ
ب.
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ،ان سے عقیل نے ابن شہاب کے واسooطے
ٰ ہم سے
سے نقل کیا ،وہ عروہ بن زبیر سے ،وہ عائشہ رضooی ہللا عنہooا سoے روایت کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کی بیویاں رات میں مناصع کی طرف قضاء حاجت کے لیے جاتیں اور مناصع ایک کھال میooدان ہے۔ تooو عمooر
رضی ہللا عنہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سoے کہooا کooرتے تھے کہ اپoنی بیویوں کooو پooردہ کرائooیے۔ مگooر رسoول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ایک روز رات کو عشاء کے وقت سودہ بنت زمعہ رضی ہللا عنہooا،
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم کی اہلیہ جooو دراز قooد عooورت تھیں( ،بooاہر) گooئیں۔ عمooر رضooی ہللا عنہ نے انہیں آواز
دی( اور کہا) ہم نے تمہیں پہچان لیا اور ان کی خواہش یہ تھی کہ پردہ( کoا حکم) نoازل ہoو جooائے۔ چنoانچہ( اس کے
بعد) ہللا نے پردہ( کا حکم) نازل فرما دیا۔
حدیث نمبر147 :
َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
َو َسلَّ َم ،قَا َل" :قَ ْد أُ ِذ َن أَ ْن تَ ْخرُجْ َن فِي َحا َجتِ ُك َّن" ،قَا َل ِه َشا ٌم :يَ ْعنِي ْالبَ َرا َز.
ہم سے زکریا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بیان کیا ،وہ اپنے باپ سooے،
وہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے ،وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے نقooل کooرتی ہیں کہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے( اپنی بیویوں سے) فرمایا کہ تمہیں قضاء حاجت کے لیے باہر نکلooنے کی اجooازت ہے۔ ہشooام کہooتے ہیں کہ
حاجت سے مراد پاخانے کے لیے( باہر) جانا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 149
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر149 :
ُون ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َحب َ
َّان، َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ِزيُ oد ب ُْن هَoار َ
oر بَ ْيتِنَooا ،فَ َ oرأَي ُ
ْت ات يَoْ oو ٍم َعلَى ظَ ْهِ o َّان أَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر أَ ْخبَ َرهُ ،قَا َل" :لَقَ ْد ظَهَooرْ ُ
ت َذ َ أَنَّ َع َّمهُ َو ِ
اس َع ب َْن َحب َ
ت ْال َم ْق ِد ِ
س". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا ِعدًا َعلَى لَبِنَتَي ِْن ُم ْستَ ْقبِ َل بَ ْي ِ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ ہم سooے یزید بن ہooارون نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ،ہمیں
یحیی بن حبان سے خبر دی ،انہیں ان کے چچoا oواسooع بن حبooان نے بتالیا ،انہیں عبooدہللا بن عمooر
ٰ یحیی نے محمد بن
ٰ
رضی ہللا عنہما نے خبر دی ،وہ کہتے ہیں کہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا ،تو مجھے رسول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم دو اینٹوں پر( قضاء حاجت کے وقت) بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے نظر آئے۔
www.islamicurdubooks.com 150
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر151 :
ْت أَنَسًا ، يَقُولُ:
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي ُم َعا ٍذ هُ َو َعطَا ُء ب ُْن أَبِي َم ْي ُمونَةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َخ َر َج لِ َحا َجتِ ِه تَبِ ْعتُهُ أَنَا َو ُغاَل ٌم ِمنَّا َم َعنَا إِ َدا َوةٌ ِم ْن َما ٍء".
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
" َك َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے شooعبہ نے بیooان کیooا ،وہ عطooاء بن ابی میمooونہ سooے نقooل
کرتے ہیں ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ کہتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم قضooاء حooاجتo
www.islamicurdubooks.com 151
صحیح بخاری جلد1
کے لیے نکلتے ،میں اور ایک لڑکا دونوں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے جاتے تھے اور ہمارے ساتھ پooانی کooا
ایک برتن ہوتا تھا۔
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن أَبِي َم ْي ُمونَoةََ ، سِ oم َع أَنَ َ
س َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم يَ ْ oد ُخ ُل ْالخَاَل َء ،فَأَحْ ِمُ oل أَنَا َو ُغاَل ٌم إِ َدا َوةً ِم ْن َمooا ٍء َو َعنَ َ oزةً
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
انَ ، ع ْنُ ش ْعبَةَْ ، ال َعنَ َزةُ َعصًا َعلَ ْي ِه ُزجٌّ . يَ ْستَ ْن ِجي بِ ْال َما ِء" ،تَابَ َعهُ النَّضْ ُرَ و َشا َذ ُ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،ان سے محمد بن جعفر نے ،ان سے شعبہ نے عطاء بن ابی میمونہ کے واسooطے
سے بیان کیا ،انہوں نے انس بن مالک سooے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم بیت الخالء میں
جاتے تو میں اور ایک لڑکا پانی کا برتن اور نیزہ لے کر چلتے تھے۔ پانی سے آپ طہooارت oکooرتے تھے( ،دوسooری
سند سے) نضر اور شاذان نے اس حدیث کی شعبہ سے متابعت کی ہے۔ عنزہ الٹھی کو کہتے ہیں جس پر پھلکooا لگooا
ہوا ہو۔
www.islamicurdubooks.com 152
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 153
صحیح بخاری جلد1
ستَ ْن َجى بِ َر ْو ٍ
ث: اب الَ يُ ْ
-21بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے
حدیث نمبر156 :
ْس أَبُو ُعبَ ْي َ oدةَ َذ َكَ oرهَُ ،ولَ ِك ْنَ ع ْبُ oد ال oرَّحْ َم ِن ب ُْن َحَّ oدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ زهَ ْي ٌ oرَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َ oحا َ
ق ، قَooا َل :لَي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ْال َغائِoطَ ،فَooأ َ َم َرنِي أَ ْن آتِيَoهُ بِثَاَل ثَِ oةاأْل َ ْس َو ِدَ ،ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ َس ِم َعَ ع ْب َد هَّللا ِ ، يَقُولُ" :أَتَى النَّبِ ُّي َ
ت َر ْوثَoةً فَأَتَ ْيتُoهُ بِهَooا ،فَأ َ َخَ oذ ْال َح َجَ oري ِْن َوأَ ْلقَى الر َّْوثَoةَ، ث فَلَ ْم أَ ِجْ oدهُ ،فَأ َ َخْ o
oذ ُ ت َح َج َري ِْن َو ْالتَ َمس ُ
ْت الثَّالِ َ أَحْ َج ٍ
ار ،فَ َو َج ْد ُ
ُفَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
قَ ، ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن. َوقَا َل :هَ َذا ِر ْكسٌ "َ ،وقَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن يُوس َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے زہیر نے ابواسحاق کے واسطے سooے نقooل کیooا ،ابواسooحاق کہoتے ہیں کہ اس
حدیث کو ابوعبیدہ نے ذکر نہیں کیا۔ لیکن عبدالرحمٰ ن بن االسود نے اپoنے بooاپ سoے ذکooر کیooا ،انہooوں نے عبoدہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہ سooے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم رفooع حooاجت oکے لooیے گooئے۔ تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے مجھے فرمایا کہ میں تین پتھooر تالش کooر کے آپ کے پooاس الؤں۔ لیکن مجھے دو پتھooر
ملے۔ تیسرا ڈھونڈا مگر مل نہ سکا۔ تو میں نے خشک گوبر اٹھا لیا۔ اس کو لے کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پooاس
www.islamicurdubooks.com 154
صحیح بخاری جلد1
آ گیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پتھر( تو) لے لیے( مگر) گوبر پھینooک دیا اور فرمایا یہ خooود ناپooاک ہے۔( اور یہ
حدیث) ابراہم بن یوسف نے اپنے باپ سے بیان کی۔ انہوں نے ابواسحاق سے سنا ،ان سے عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا۔
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرةً َم َّرةً: -22بَ ُ
باب :وضو میں ہر عضو کو ایک ایک دفعہ دھونا بھی ثابت ہے
حدیث نمبر157 :
س ، قَooا َل: انَ ، ع ْنَ ز ْيِ oد ب ِْن أَ ْسoلَ َمَ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن يَ َسٍ o
ارَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
"تَ َوضَّأ َ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّرةً َم َّرةً".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے زید بن اسلم کے واسطے سooے بیooان کیooا ،وہ عطooاء بن یسooار
سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو میں ہر عضooو
کو ایک ایک مرتبہ دھویا۔
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرتَ ْي ِن َم َّرتَ ْي ِن: -23بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ وضو میں ہر عضو دو دو بار دھونا بھی ثابت ہے
حدیث نمبر158 :
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن َح َّدثَنَاُ ح َسي ُْن ب ُْن ِعي َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يُونُسُ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ض oأ َ َمَّ oرتَي ِْن
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم تَ َو َّ ي َ oز ٍمَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ْب ِ oد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍ oد" ، أَ َّن النَّبِ َّ
oرو ب ِْن َحْ o
َع ْمِ o
َم َّرتَي ِْن".
عیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یونس بن محمد نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے فلیح
ٰ ہم سے حسین بن
بن سلیمان نے عبدہللا بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم کے واسطے سooے بیooان کیooا ،وہ عبooاد بن تمیم سoے نقooل
کرتے ہیں ،وہ عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہ کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
وضو میں اعضاء کو دو دو بار دھویا۔
www.islamicurdubooks.com 155
صحیح بخاری جلد1
oز ب ُْن َع ْب ِ oد هَّللا ِ اأْل ُ َوي ِْس ُّ oي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي إِ ْب َ oرا ِهي ُم ب ُْن َس ْ oع ٍدَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ
ب ، أَ َّنَ عطَooا َء ب َْن َحَّ oدثَنَاَ ع ْب ُ oد ْال َع ِزيِ o
ار
ث ِمَ oر ٍانَ د َعا بِإِنَooا ٍء ،فَooأ َ ْف َر َغ َعلَى َكفَّ ْيِ oه ثَاَل َ oان أَ ْخبََ oرهُ ،أَنَّهُ َرأَىُ ع ْث َمَ o
oان ب َْن َعفَّ َ انَ م ْولَىع ُْث َمَ o
يَ ِزي َدأَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّنُ ح ْم َر َ
ار،
ث ِمَ oر ٍق ،ثُ َّم َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا َويَ َد ْيِ oه إِلَى ْال ِمooرْ فَقَي ِْن ثَاَل َ فَ َغ َسلَهُ َما ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ ِمينَهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َش َ
ار إِلَى ْال َك ْعبَي ِْن ،ثُ َّم قَooا َل :قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ " :م ْن ثُ َّم َم َس َح بِ َر ْأ ِس ِه ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ثَاَل َ
ث ِمَ oر ٍ
تَ َوضَّأ َ نَحْ َو ُوضُوئِي هَ َذا ،ثُ َّم َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن اَل يُ َحد ُ
ِّث فِي ِه َما نَ ْف َسهُ ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا االویسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیooا ،وہ ابن شooہاب
مoولی نے خoبر دی کہ انہooوں نے
ٰ سے نقل کooرتے ہیں ،انہیں عطooاء بن یزید نے خoبر دی ،انہیں حمooران عثمoان کے
عثمان بن عفان رضooی ہللا عنہ کooو دیکھooا ،انہooوں نے(حمooران سooے) پooانی کooا بooرتن مانگooا۔( اور لے کooر پہلے) اپooنی
ہتھیلیوں پر تین مرتبہ پانی ڈاال پھر انہیں دھویا۔ اس کے بعد اپنا داہنا ہاتھ بooرتن میں ڈاال۔ اور( پooانی لے کooر) کلی کی
اور ناک صاف کی ،پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور کہنیوں تک تین بار دونوں ہاتھ دھوئے پھooر اپooنے سooر کooا مسooح
کیا پھر( پانی لے کر) ٹخنوں تک تین مرتبہ اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ پھر کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ہے کہ جو شخص میری طرح ایسا وضو کرے ،پھر دو رکعت پڑھے ،جس میں اپنے نفس سے کوئی بooات نہ
کرے۔ تو اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر160 :
ان ، فَلَ َّما بَ : ولَ ِك ْن عُooرْ َوةُ يُ َح ooد ُ
ِّثَ ،ع ْنُ ح ْمَ ooر َ ان ، قَooا َل اب ُْن ِشooهَا ٍ َو َع ْن إِبَْ ooرا ِهي َم ، قَooا َل :قَooا َلَ
صooالِ ُح ب ُْن َكي َ
ْسَ oo
ض oأ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُooولُ :اَل يَتَ َو َّ ان ، قَا َل :أَاَل أُ َح ِّدثُ ُك ْم َح ِديثًا لَ ْواَل آيَةٌ َما َح َّد ْثتُ ُك ُموهَُ ،س ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ تَ َوضَّأ َ ُع ْث َم ُ
www.islamicurdubooks.com 156
صحیح بخاری جلد1
ُصoلِّيَهَا .قَooا َل عُoرْ َوةُ اآْل يَoةَ :إِ َّن صلِّي ال َّ
صاَل ةَ ،إِاَّل ُغفَِ oر لَoهُ َما بَ ْينَoهُ َوبَي َْن َّ
الصoاَل ِة َحتَّى ي َ َر ُج ٌل فَيُحْ ِس ُن ُوضُو َءهُ َويُ َ
ت سورة البقرة آية .159 ون َما أَ ْن َز ْلنَا ِم َن ْالبَيِّنَا ِ الَّ ِذ َ
ين يَ ْكتُ ُم َ
اور روایت کی عبدالعزیز نے ابراہیم سے ،انہوں نے صالح بن کیسان سے ،انہooوں نے ابن شooہاب سooے ،لیکن عooروہ
حمران سے روایت کرتے ہیں کہ جب عثمان رضی ہللا عنہ نے وضو کیا تو فرمایا میں تم کو ایک حدیث سناتا ہooوں،
اگooر قooرآن پooاک کی ایک آیت( نooازل) نہ ہooوتی تooو میں یہ حooدیث تم کooو نہ سooناتا۔ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسoلم فرمoاتے تھے کہ جب بھی کoوئی شoخص اچھی طoرح وضoو کرتoا ہے
اور( خلوص کے ساتھ) نماز پڑھتا ہے تو اس کے ایک نماز سے دوسری نماز کے پڑھنے تک کے گنoاہ معoاف کooر
دئooیے جooاتے ہیں۔ عooروہ کہooتے ہیں وہ آیت یہ ہے« إن الooذين يكتمooون ما أنزلنا من البينooات»( جس کooا تooرجمہ یہ ہے
کہ) جو لوگ ہللا کی اس نازل کی ہوئی ہدایت کو چھپاتے ہیں جو اس نے لوگooوں کے لooیے اپooنی کتooاب میں بیooان کی
ہے۔ ان پر ہللا کی لعنت ہے اور( دوسرے)لعنت کرنے والوں کی لعنت ہے۔
حدیث نمبر161 :
يس ، أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو إِ ْد ِر َ
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَنَّهُ قَا َلَ " :م ْن تَ َوضَّأ َ فَ ْليَ ْستَ ْنثِرْ َ ،و َم ِن ا ْستَجْ َم َر فَ ْليُوتِرْ "o.
هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
www.islamicurdubooks.com 157
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہooا انہیں یونس نے زہooری کے واسooطے سooے خooبر دی ،کہooا انہیں ابooوادریس نے بتایا،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے نقooل کooرتے ہیں کہ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص وضو کرے اسے چاہیے کہ ناک صاف کرے اور جو پتھر سے استنجاء کرے اسے
چاہیے کہ طاق عدد( یعنی ایک یا تین یا پانچ ہی) سے کرے۔
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا تَ َوضَّأ َ أَ َح ُد ُك ْم فَ ْليَجْ َعلْ فِي أَ ْنفِ ِه ثُ َّم لِيَ ْنثُرْ َ ،و َم ِن ا ْستَجْ َم َر فَ ْليُوتِرْ َ ،وإِ َذا ا ْستَ ْيقَظَ أَ َح ُد ُك ْم
َ
ِم ْن نَ ْو ِم ِه فَ ْليَ ْغ ِسلْ يَ َدهُ قَ ْب َل أَ ْن يُ ْد ِخلَهَا فِي َوضُوئِ ِه ،فَإ ِ َّن أَ َح َد ُك ْم اَل يَ ْد ِري أَي َْن بَاتَ ْ
ت يَ ُدهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم کو مالک نے ابوالزناد کے واسooطے سooے خooبر دی ،وہ اعooرج سooے ،وہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جب تم میں سooے کooوئی
وضو کرے تو اسے چاہیے کہ اپنی ناک میں پانی دے پھر ( اسے) صاف کرے اور جو شخص پتھروں سے استنجاء
کرے اسے چاہیے کہ بے جوڑ عدد( یعنی ایک یا تین) سے استنجاء کرے اور جب تم میں سے کوئی سو کooر اٹھے،
تو وضو کے پانی میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اسے دھو لے۔ کیونکہ تم میں سے کooوئی نہیں جانتooا کہ رات کooو اس کooا
ہاتھ کہاں رہا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 158
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر163 :
كَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْمٍ o
oرو ، قَooا َل: ف ب ِْن َماهََ o َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَoةََ ، ع ْن أَبِي بِ ْشٍ oرَ ، ع ْن ي ُ
ُوسَ o
ضoأ ُ َونَ ْم َسُ oح
صَ oر ،فَ َج َع ْلنَا نَتَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعنَّا فِي َس ْف َر ٍة َسoافَرْ نَاهَا ،فَأ َ ْد َر َكنَا َوقَْ oد أَرْ هَ ْقنَا ْال َع ْ تَ َخلَّ َ
ف النَّبِ ُّي َ
ار َم َّرتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًا". ص ْوتِ ِهَ " :و ْي ٌل لِأْل َ ْعقَا ِ
ب ِم َن النَّ ِ َعلَى أَرْ ُجلِنَا ،فَنَا َدى بِأ َ ْعلَى َ
موسی نے بیان کیا ،ان سے ابوعوانہ نے ،وہ ابوبشooر سooے ،وہ یوسooف بن ماہooک سooے ،وہ عبooدہللا بن عمooرو
ٰ ہم سے
رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم ایک سooفر میں
ہم سے پیچھے رہ گئے۔ پھر( تھوڑی دیر بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہم کو پا لیا اور عصر کا وقت آ پہنچooا تھooا۔
ہم وضو کرنے لگے اور( اچھی طرح پاؤں دھونے کی بجائے جلدی میں) ہم پاؤں پر مسح کرنے لگے۔ آپ صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا« ويل لألعقاب من النار» ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے دو مرتبہ یا تین مرتبہ فرمایا۔
ض ِة فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب ا ْل َم ْ
ض َم َ -28بَ ُ
باب :وضو میں کلی کرنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم َع ِن النَّبِ ِّي َ
س َو َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َز ْي ٍد َر ِ
قَالَهُ اب ُْن َعبَّا ٍ
اس مسئلہ کو ابن عباس اور عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر164 :
www.islamicurdubooks.com 159
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے زہری کے واسطے سے خooبر دی ،کہooا ہم کooو عطooاء بن یزید نے
مولی عثمان بن عفان رضی ہللا عنہ کے واسطے سے خooبر دی ،انہooوں نے عثمooان رضooی ہللا عنہ کooو دیکھooا
ٰ حمران
کہ انہوں نے وضو کا پانی منگوایا اور اپنے دونوں ہاتھوں پر برتن سے پانی( لے کر) ڈاال۔ پھooر دونooوں ہooاتھوں کooو
تین دفعہ دھویا۔ پھر اپنا داہنا ہاتھ وضو کر کے پانی میں ڈاال۔ پھر کلی کی ،پھر ناک میں پooانی دیا ،پھooر نooاک صooاف
کی۔ پھر تین دفعہ اپنا منہ دھویا اور کہنیوں تک تین دفعہ ہاتھ دھوئے ،پھر اپنے سر کا مسح کیا۔ پھooر ہooر ایک پooاؤں
تین دفعہ دھویا۔ پھر فرمایا میں نے رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم کoو دیکھoا کہ آپ مoیرے اس وضoو جیسoا وضoو
فرمایا کooرتے تھے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جooو شooخص مooیرے اس وضooو جیسooا وضooو کooرے
oالی اس کے پچھلے گنooاہ
اور( حضور قلب سے) دو رکعت پڑھے جس میں اپoنے دل سoے بooاتیں نہ کooرے۔ تooو ہللا تعٰ o
معاف کر دیتا ہے۔
س ِل األَ ْعقَا ِ
ب: اب َغ ْ
-29بَ ُ
باب :ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں
ض َع ْال َخاتَ ِم إِ َذا تَ َوضَّأَ.
ين يَ ْغ ِس ُل َم ْو ِ َو َك َ
ان اب ُْن ِس ِ
ير َ
امام ابن سیرین وضو کرتے وقت انگوٹھی کے نیچے کی جگہ( بھی) دھویا کرتے تھے۔
حدیث نمبر165 :
ِم َن النَّ ِ
ار".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے محمooد بن زیاد
نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا وہ ہمارے پاس سے گooزرے اور لooوگ لooوٹے
www.islamicurdubooks.com 160
صحیح بخاری جلد1
سoooے وضoooو کoooر رہے تھے۔ آپ نے کہoooا اچھی طoooرح وضoooو کoooرو کیoooونکہ ابوالقاسم صoooلی ہللا علیہ وسoooلم نے
فرمایا( خشک) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔
www.islamicurdubooks.com 161
صحیح بخاری جلد1
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یمانی رکنوں کے عالوہ کسی اور رکن کو چھوتے ہوئے نہیں دیکھا اور رہے جوتے ،تooو
میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ایسے جوتے پہنے ہوئے دیکھا کہ جن کے چمooڑے پooر بooال نہیں تھے اور
آپ انہیں کو پہنے پہنے وضو فرمایا کرتے تھے ،تو میں بھی انہی کو پہننا پسند کرتا ہوں اور زرد رنگ کی بات یہ
ہے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو زرد رنگ رنگتے ہوئے دیکھooا ہے۔ تooو میں بھی اسooی رنooگ سooے
رنگنا پسند کرتا ہوں اور احرام باندھنے کا معاملہ یہ ہے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو اس وقت تooک
احرام باندھتے ہوئے نہیں دیکھا جب تک آپ کی اونٹنی آپ کو لے کر نہ چل پڑتی۔
ضو ِء َوا ْل ُغ ْ
س ِل: اب التَّيَ ُّم ِن فِي ا ْل ُو ُ
-31بَ ُ
باب :وضو اور غسل میں داہنی جانب سے ابتداء کرنا ضروری ہے
حدیث نمبر167 :
ينَ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَooالَ ْ
ت :قَooا َل ير َ
ت ِسِ o َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ خالٌِ oدَ ، ع ْنَ ح ْف َ
صoةَ بِ ْن ِ
اض ِع ْال ُوضُو ِء ِم ْنهَا".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَه َُّن فِي َغس ِْل ا ْبنَتِ ِه" :ا ْب َد ْأ َن بِ َميَا ِمنِهَا َو َم َو ِ
النَّبِ ُّي َ
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے اسماعیل نے ،ان سے خالد نے حفصہ بنت سیرین کے واسطے سooے نقooل کیooا ،وہ
ام عطیہ سے روایت کرتی ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے اپooنی( مرحooومہ) صooاحبزادی( زینب رضooی ہللا
عنہا) کو غسل دینے کے وقت فرمایا تھا کہ غسل داہنی طرف سے دو ،اور اعضاء وضو سے غسل کی ابتداء کرو۔
حدیث نمبر168 :
www.islamicurdubooks.com 162
صحیح بخاری جلد1
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جوتا پہننے ،کنگھی کرنے ،وضو کرنے اور اپنے ہر کام میں داہنی طرف سے کام کی ابتداء
کرنے کو پسند فرمایا کرتے تھے۔
حدیث نمبر169 :
oك ، أَنَّهُ ق ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح oةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ض oو َء فَلَ ْم يَ ِجُ oدوهُ ،فَooأُتِ َي
س النَّاسُ ْال َو ُ صِ oر ،فَْ o
oالتَ َم َ صاَل ةُ ْال َع ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َحانَ ْ
ت َ قَا َلَ " :رأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ك اإْل ِ نَا ِء يَ َدهَُ ،وأَ َم َر النَّ َ
اس صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َذلِ َ
ض َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َوضُو ٍء ،فَ َو َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ضئُوا ِم ْن ِع ْن ِد ِ
آخ ِر ِه ْم". ت أَ َ
صابِ ِع ِه َحتَّى تَ َو َّ ْت ْال َما َء يَ ْنبُ ُع ِم ْن تَحْ ِ
ضئُوا ِم ْنهُ ،قَا َل :فَ َرأَي ُ
أَ ْن يَتَ َو َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو مالک نے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ سے خبر دی،
وہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں ،وہ فرمooاتے ہیں کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو
دیکھا کہ نماز عصر کا وقت آ گیooا ،لوگooوں نے پooانی تالش کیoا ،جب انہیں پoانی نہ مال ،تoو رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کے پاس( ایک برتن میں) وضو کے لیے پانی الیا گیا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس میں اپنooا ہooاتھ ڈال
دیا اور لوگوں کو حکم دیا کہ اسی( برتن) سے وضو کریں۔ انس رضی ہللا عنہ کہooتے ہیں کہ میں نے دیکھooا آپ کی
انگلیوں کے نیچے سے پانی( چشمے کی طرح) ابل رہا تھا۔ یہاں تک کہ( قافلے کے) آخری آدمی نے بھی وضو کر
لیا۔
www.islamicurdubooks.com 163
صحیح بخاری جلد1
ان:
س ِاإل ْن َ
ش َع ُر ِ اب ا ْل َما ِء الَّ ِذي يُ ْغ َ
س ُل ِب ِه َ -33بَ ُ
باب :جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے جائیں اس پانی کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
الز ْهِ o
oريُّ ان َعطَا ٌء الَ يَ َرى بِ ِه بَأْسًا أَ ْن يُتَّ َخ َذ ِم ْنهَا ْال ُخيُوطُ َو ْال ِحبَالَُ ،وس ُْؤ ِر ْال ِكالَ ِ
ب َو َم َمرِّ هَا فِي ْال َمس ِْج ِدَ .وقَooا َل ُّ َو َك َ
ْس لَهُ َوضُو ٌء َغ ْي ُرهُ يَتَ َوضَّأ ُ بِ ِهَ .وقَا َل ُس ْفيَ ُ
ان هَ َذا ْالفِ ْقهُ بِ َع ْينِ ِ oه ،يَقُooو ُل هَّللا ُ تَ َعooالَى :فَلَ ْم تَ ِجُ oدوا َمooا ًء إِ َذا َولَ َغ فِي إِنَا ٍء لَي َ
س ِم ْنهُ َش ْي ٌء ،يَتَ َوضَّأ ُ بِ ِه َويَتَيَ َّم ُم.
فَتَيَ َّم ُموا َوهَ َذا َما ٌءَ ،وفِي النَّ ْف ِ
عطاء بن ابی رباح آدمیوں کے بالوں سے رسیاں اور ڈوریاں بنانے میں کچھ حرج نہیں دیکھتے تھے اور کتوں کے
جھوٹے اور ان کے مسجد سے گزرنے کا بیان۔ زہری کہتے ہیں کہ جب کتoا کسی( پoانی کے بھoرے) بoرتن میں منہ
ڈال دے اور اس کے عالوہ وضو کے لیے اور پانی موجود نہ ہو تو اس سے وضو کیooا جooا سooکتا ہے۔ سooفیان کہooتے
تعالی کے اس ارشاد سے سمجھ میں آتا ہے۔ جب پانی نہ پاؤ تooو تیمم کooر لooو اور کooتے کooا جھوٹooا
ٰ ہیں کہ یہ مسئلہ ہللا
پانی( تو) ہے۔( مگر) طبیعت اس سے نفرت کرتی ہے۔( بہرحال) اس سے وضو کر لے۔ اور( احتیاطاً) تیمم بھی کooر
لے۔
حدیث نمبر170 :
ين ، قَooا َل :قُ ْل ُ
ت لِ ُعبَ ْيَ oدةَِ : ع ْنَ oدنَا ِم ْن ك ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْسَ oرائِي ُلَ ، ع ْنَ ع ِ
اصٍ oمَ ، ع ْن اب ِْن ِسِ o
ير َ َح َّدثَنَاَ مالِ ُ
س ،فَقَا َل" :أَل َ ْن تَ ُك َ
ون ِع ْنِ oدي َشَ oع َرةٌ ِم ْنoهُ س أَ ْو ِم ْن قِبَ ِل أَ ْه ِل أَنَ ٍ
ص ْبنَاهُ ِم ْن قِبَ ِل أَنَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َ
َش َع ِر النَّبِ ِّي َ
أَ َحبُّ إِلَ َّ
ي ِم َن ال ُّد ْنيَا َو َما فِيهَا".
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسرائیل نے عاصم کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابن سیرین سے
نقل کooرتے ہیں ،وہ کہooتے ہیں کہ میں نے عبیooدہ رضooی ہللا عنہ سooے کہooا کہ ہمooارے پooاس رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کے کچھ بال( مبارک) ہیں ،جو ہمیں انس رضی ہللا عنہ سے یا انس رضی ہللا عنہ کے گھooر والooوں کی طooرف
www.islamicurdubooks.com 164
صحیح بخاری جلد1
سے ملے ہیں۔( یہ سن کر) عبیدہ نے کہا کہ اگر میرے پاس ان بالوں میں سے ایک بooال بھی ہooو تooو وہ مooیرے لooیے
ساری دنیا اور اس کی ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے۔
حدیث نمبر171 :
ين،
ير َ َّح ِيم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ عبَّا ٌدَ ، ع ْن اب ِْن َع ْو ٍنَ ، ع ْن اب ِْن ِس ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ق َر ْأ َسهُ َك َ
ان أَبُو طَ ْل َحةَ أَ َّو َل َم ْن أَ َخ َذ ِم ْن َش َع ِر ِه". س" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َّما َحلَ َ َع ْن أَنَ ٍ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کooو سooعید بن سooلیمان نے خooبر دی انہooوں نے ،کہooا ہم سooے
عباد نے ابن عون کے واسطے سے بیان کیا۔ وہ ابن سیرین سے ،وہ انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے نقooل کooرتے
ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( حجۃ الوداع میں) جب سر کے بال منooڈوائے تooو سooب سooے پہلے ابooوطلحہ
رضی ہللا عنہ نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے بال لیے تھے۔
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :إِ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
الزنَooا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ oكَ ، ع ْن أَبِي ِّ فَ ، ع ْنَ مالٍِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
ب ْال َك ْلبُ فِي إِنَا ِء أَ َح ِد ُك ْم فَ ْليَ ْغ ِس ْلهُ َس ْبعًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َش ِر َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہیں امام مالک نے ابوالزناد سے خبر دی ،وہ اعرج سے ،وہ ابوہریرہ رضooی
ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کتooا تم میں سooے کسooی کے بooرتن
میں سے( کچھ) پی لے تو اس کو سات مرتبہ دھو لو( تو پاک ہو جائے گا)۔
www.islamicurdubooks.com 165
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر173 :
ح، ْت أَبِيَ ، ع ْن أَبِي َ
صoالِ ٍ oارَ ، سِ oمع ُ ق ، أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ال َّ
ص َم ِدَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ o َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ش ،فَأ َ َخَ oذ ال َّر ُجُ oل ْ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" ،أَ َّن َر ُجاًل َرأَى َك ْلبًا يَأ ُكُ oل الثَّ َرى ِم َن ْال َعطَ ِ
َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ف لَهُ بِ ِه َحتَّى أَرْ َواهُ ،فَ َش َك َر هَّللا ُ لَهُ ،فَأ َ ْد َخلَهُ ْال َجنَّةَ"o.
ُخفَّهُ ،فَ َج َع َل يَ ْغ ِر ُ
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبدالصمد نے خبر دی ،کہا ہم کو عبدالرحمٰ ن بن عبدہللا بن دینار نے بیooان کیooا،
انہوں نے اپنے باپ سے سنا ،وہ ابوصالح سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سooے ،وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم
سے نقل کرتے ہیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص نے ایک کooتے کooو دیکھooا ،جooو پیooاس کی وجہ
oتی کہ اس کoو
سے گیلی مٹی کھا رہا تھا۔ تو اس شخص نے اپنا مooوزہ لیoا اور اس سoے پoانی بھooر کoر پالنے لگoا ،حٰ o
خوب سیراب کر دیا۔ ہللا نے اس شخص کے اس کام کی قدر کی اور اسے جنت میں داخل کر دیا۔
حدیث نمبر174 :
ب ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ ح ْمَ oزةُ ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِه، بَ : ح َّدثَنَا أَبِيَ ، ع ْن يُونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َوقَا َل أَحْ َم ُد ب ُْن َشبِي ٍ
ون صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ ْم يَ ُكونُوا oيَر ُّ
ُشَ oo ُول هَّللا ِ َ ت ْال ِكاَل بُ تَبُو ُل َوتُ ْقبِ ُل َوتُ ْدبِ ُر فِي ْال َمس ِْج ِد فِي َز َم ِ
ان َرس ِ قَا َلَ :كانَ ِ
َش ْيئًا ِم ْن َذلِ َ
ك.
احمد بن شبیب نے کہا کہ ہم سے میرے والد نے یونس کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابن شہاب سے نقل کرتے ہیں،
انہوں نے کہا مجھ سے حمزہ بن عبدہللا نے اپنے باپ( یعنی عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما) کے واسطے سے بیooان
کیا۔ وہ کہتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانے میں کتے مسجد میں آتے جooاتے تھے لیکن لooوگ ان
جگہوں پر پانی نہیں چھڑکتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 166
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر175 :
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن اب ِْن أَبِي ال َّسفَ ِرَ ، ع ْن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ِديِّ ب ِْن َحاتِ ٍم ، قَooا َلَ :س oأ َ ْل ُ
ت
ك ْال ُم َعلَّ َم فَقَتَ َل فَ ُكلْ َ ،وإِ َذا أَ َك َل فَاَل تَأْ ُكلْ فَإِنَّ َما أَ ْم َس َكهُ َعلَى نَ ْف ِس ِه،
ت َك ْلبَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل" :إِ َذا أَرْ َس ْل َ النَّبِ َّ
ي َ
ب آ َخ َر".ك َولَ ْم تُ َس ِّم َعلَى َك ْل ٍ ْت َعلَى َك ْلبِ َ ت :أُرْ ِس ُل َك ْلبِي فَأ َ ِج ُد َم َعهُ َك ْلبًا آ َخ َر ،قَا َل :فَاَل تَأْ ُكلْ ،فَإِنَّ َما َس َّمي َ قُ ْل ُ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے ابن ابی السفر کے واسطے سے بیان کیا ،وہ شعبی سooے
نقل فرماتے ہیں ،وہ عدی بن حاتم سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سے( کooتے کے
شکار کے متعلق) دریافت کیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو اپنے سدھائے ہوئے کتے کو چھوڑے
اور وہ شکار کر لے تو ،تو اس( شکار) کو کھا اور اگر وہ کتا اس شکار میں سooے خooود( کچھ) کھooا لے تooو ،تو( اس
کو) نہ کھائیو۔ کیونکہ اب اس نے شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔ میں نے کہا کہ بعض دفعہ میں( شooکار کے لooیے)اپooنے
کتے چھوڑتا ہوں ،پھر اس کے ساتھ دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ پھر مت کھooا۔
کیونکہ تم نے«بسم هللا» اپنے کتے پر پڑھی تھی۔ دوسرے کتے پر نہیں پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 167
صحیح بخاری جلد1
تعالی نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی قضاء حاجت سے فارغ ہو کooر آئے تooو تم پooانی نہ پooاؤ تooو
ٰ کیونکہ ہللا
تیمم کر لو۔ عطاء کہتے ہیں کہ جس شخص کے پچھلے حصہ سے( یعنی دبر سے) یا اگلے حصہ سے( یعooنی ذکooر
یا فرج سے) کوئی کیڑا یا جوں کی قسم کا کooوئی جooانور نکلے اسooے چooاہیے کہ وضooو لوٹooائے اور جooابر بن عبoدہللا
کہتے ہیں کہ جب( آدمی) نماز میں ہنس پڑے تoو نمoاز لوٹoائے اور وضoو نہ لوٹoائے اور حسن( بصoری)نے کہoا کہ
جس شخص نے( وضو کے بعد) اپنے بoال اتoروائے یا نoاخن کٹoوائے یا مoوزے اتoار ڈالے اس پoر وضoو نہیں ہے۔
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ وضو حدث کے سوا کسoی اور چoیز سoے فoرض نہیں ہے اور جoابر رضoی ہللا
عنہ سے نقل کیooا گیooا ہے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم ذات الرقooاع کی لooڑائی میں( تشooریف فرمooا) تھے۔ ایک
شخص کے تیر مارا گیا اور اس( کے جسم) سے بہت خون بہا مگر اس نے پھر بھی رکوع اور سجدہ کیooا اور نمooاز
پوری کر لی اور حسooن بصooری نے کہooا کہ مسooلمان ہمیشooہ اپooنے زخمooوں کے بooاوجود نمooاز پڑھا کooرتے تھے اور
طاؤس ،محمد بن علی اور اہل حجاز oکے نزدیک خون( نکلنے) سے وضو( واجب) نہیں ہوتا۔ عبدہللا بن عمر رضooی
ہللا عنہما نے( اپنی) ایک پھنسی کو دبا دیا تو اس سے خون نکال۔ مگر آپ نے( دوبooارہ) وضooو نہیں کیooا اور ابن ابی
اوفی نے خون تھوکا۔ مگر وہ اپنی نماز پڑھتے رہے اور ابن عمر اور حسooن رضooی ہللا عنہم پچھooنے لگooوانے والے
کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ جس جگہ پچھنے لگے ہوں اس کو دھولے ،دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔
حدیث نمبر176 :
oريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي
بَ ، حَّ oدثَنَاَ سِ oعي ٍد ْال َم ْقبُِ o س ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَا ٍ
ث" ،فَقَooا َل َر ُجٌ oل ان فِي ْال َم ْسِ oج ِد يَ ْنتَ ِظُ oر َّ
الصoاَل ةََ ،ما لَ ْم يُحِْ oد ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل يَ َزا ُل ْال َع ْب ُد فِي َ
صاَل ٍة َما َك َ َ
ث يَا أَبَا هُ َر ْي َرةَ ؟ قَا َل :الص َّْو ُ
ت يَ ْعنِي الضَّرْ طَةَ. أَ ْع َج ِم ٌّيَ :ما ْال َح َد ُ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے ابن ابی ذئب نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے سooعید
المقبری نے بیان کیا ،وہ ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کہ بندہ اس وقت تک نماز ہی میں رہتooا ہے جب تooک وہ مسooجد میں نمooاز کooا انتظooار کرتooا ہے۔ تooاوقیتکہ وہ حooدث نہ
www.islamicurdubooks.com 168
صحیح بخاری جلد1
کرے۔ ایک عجمی آدمی نے پوچھا کہ اے ابوہریرہ! حدث کیooا چooیز ہے؟ انہooوں نے فرمایا کہ ہooوا جooو پیچھے سooے
خارج ہو۔( جسے عرف عام میں گوز مارنا کہتے ہیں)۔
حدیث نمبر177 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص ْوتًا أَ ْو يَ ِج َد ِريحًا".
ف َحتَّى يَ ْس َم َع َ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل يَ ْن َ
ص ِر ْ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابن عیینہ نے ،وہ زہری سے ،وہ عباد بن تمیم سے ،وہ اپنے چچoا oسooے ،وہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( نمازی نماز سے) اس
وقت تک نہ پھرے جب تک( ریح کی) آواز نہ سن لے یا اس کی بو نہ پا لے۔
حدیث نمبر178 :
شَ ، ع ْنُ م ْنِ ooذ ٍر أَبِي يَ ْعلَى ْالثَّ ْو ِريِّ َ ، ع ْنُ م َح َّم ٍد ب ِْن ْال َحنَفِيَّ ِة، َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ت ْال ِم ْقَ oدا َد ب َْن
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَooأ َ َمرْ ُ
ْت أَ ْن أَ ْسoأ َ َل َر ُسoو َل هَّللا ِ َ ت َر ُجاًل َمَّ oذا ًء فَ ْ
اسoتَحْ يَي ُ قَا َل :قَooا َلَ علِ ٌّيُ " : ك ْن ُ
اأْل َ ْس َو ِد فَ َسأَلَهُ ،فَقَا َل :فِي ِه ْال ُوضُو ُء"َ ،و َر َواهُُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ش.
oویعلی ثooوری
ٰ ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے اعمش کے واسطے سے بیان کیا ،وہ منooذر سooے ،وہ ابo
سے ،وہ محمد ابن الحنفیہ سے نقل کرتے ہیں کہ علی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں ایسا آدمی تھا جس کو سooیالن
مذی کی شکایت تھی ،مگر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمسے دریافت کرتے ہوئے مجھے شooرم آئی۔ تooو میں نے ابن
االسود کو حکم دیا ،انہوں نے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے پوچھooا ،آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ اس میں
وضو کرنا فرض ہے۔ اس روایت کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کیا۔
www.islamicurdubooks.com 169
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر179 :
ار أَ ْخبَ َ oرهُ ،أَ َّنَ ز ْي َ oد ب َْن
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َس oلَ َمةَ ، أَ َّنَ عطَooا َء ب َْن يَ َس ٍ o صَ ، حَّ oدثَنَاَ ش ْ oيبَ ُ َحَّ oدثَنَاَ س ْ oع ُد ب ُْن َح ْف ٍ
ض oأ ُ َك َما oان" :يَتَ َو َّْت إِ َذا َجا َم َع فَلَ ْم يُ ْم ِن ،قَا َل ُع ْث َمُ o
ت :أَ َرأَي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قُ ْل ُ
انَ ر ِان ب َْن َعفَّ َ َخالِ ٍدأَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ َسأ َ َلُ ع ْث َم َ
ك َعلِيًّooا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َس oأ َ ْل ُ
ت َع ْن َذلِ َ o ُول هَّللا ِ َ
انَ :س ِم ْعتُهُ ِم ْن َرس ِ يَتَ َوضَّأ ُ لِل َّ
صاَل ِة َويَ ْغ ِس ُل َذ َك َرهُ" ،قَا َل ُع ْث َم ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم ،فَأ َ َمرُوهُ بِ َذلِ َ
ك. الزبَ ْي َرَ ،وطَ ْل َحةََ ،وأُبَ َّ
ي ب َْن َك ْع ٍ
ب َر ِ َو ُّ
oیی کے واسooطے سooے نقooل کیooا ،وہ عطooاء بن
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے یحٰ o
یسار سے نقل کرتے ہیں ،انہیں زید بن خالد نے خooبر دی کہ انہooوں نے عثمooان بن عفooان رضooی ہللا عنہ سooے پوچھooا
کہ اگر کوئی شخص صحبت کرے اور منی نہ نکلے۔ فرمایا کہ وضو کرے جس طرح نماز کے لیے وضو کرتا ہے
اور اپنے عضو کو دھولے۔ عثمان رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ( یہ) میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سooے سooنا
ہے۔( زید بن خالد کہتے ہیں کہ) پھر میں نے اس کے بارے میں علی ،زبooیر ،طلحہ اور ابی بن کعب رضooی ہللا عنہم
سے دریافت کیا۔ سب نے اس شخص کے بارے میں یہی حکم دیا۔
حدیث نمبر180 :
حَ ، ع ْن أَبِي َس ِ oعي ٍد ص oالِ ٍ ان أَبِي َ ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا النَّضْ ُر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْ oعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذ ْكَ oو َ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ار فَ َجooا َء َو َر ْأ ُسoهُ يَ ْقطُoرُ ،فَقَooا َل النَّبِ ُّي صِ o oل ِم ْن اأْل َ ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم أَرْ َسَ oل إِلَى َر ُجٍ o ْال ُخ ْد ِريِّ ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت ط َت أَ ْو قُ ِح ْ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :إِ َذا أُ ْع ِج ْل َ
ك ،فَقَا َل :نَ َع ْم ،فَقَا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :لَ َعلَّنَا أَ ْع َج ْلنَا ََ
ضooooو ُء"تَابَ َع ooooهَُ oو ْهبٌ ، قَooooا َلَ :حَّ ooooدثَنَاُ شْ ooooعبَةُ ، قَooooا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ولَ ْم يَقُooooلْ ُ غ ْنَ ooooد ٌرَ ، ويَحْ يَى، o
ك ْال ُو ُ
فَ َعلَيَْ oooo
َع ْنُ ش ْعبَةَْ ال ُوضُو ُء.
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیoا ،کہoا ہمیں نضoر نے خoبر دی ،کہoا ہم کooو شoعبہ نے حکم کے واسooطے سoے
بتالیا ،وہ ذکوان سے ،وہ ابوصooالح سooے ،وہ ابooو سooعید خooدری سooے روایت کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ایک انصاری کو بالیا۔ وہ آئے تو ان کے سر سے پooانی ٹپooک رہooا تھooا۔ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
www.islamicurdubooks.com 170
صحیح بخاری جلد1
فرمایا ،شاید ہم نے تمہیں جلدی میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا ،جی ہاں۔ تب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جب کوئی جلدی( کا کام) آ پڑے یا تمہیں انزال نہ ہو تو تم پر وضو ہے( غسل ضروری نہیں)۔
صا ِحبَهُ:
ض ُئ َ
اب ال َّر ُج ِل يُ َو ِّ
-35بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جو اپنے ساتھی کو وضو کرائے
حدیث نمبر181 :
oولَى اب ِْن ُونَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ مْ o َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
ض oى ب فَقَ َ اض ِم ْن َع َرفةَ َعَ oد َل إِلَى ِّ
الش ْ oع ِ سَ ،ع ْن أُ َسا َمةَ ب ِْن َز ْي ٍد" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َّما أَفَ َ َعبَّا ٍ
صلَّى أَ َما َم َ
ك". صلِّي ؟ فَقَا َلْ :ال ُم َ ت أَصُبُّ َعلَ ْي ِه َويَتَ َوضَّأُ ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَتُ َ َحا َجتَهُ ،قَا َل أُ َسا َمةُ ب ُْن َز ْي ٍد :فَ َج َع ْل ُ
oی بن عقبہ سooے ،وہ
oیی سooے خooبر دی ،وہ موسٰ o
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم کو یزید بن ہooارون نے یحٰ o
کooریب ابن عبooاس کے آزاد کooردہ غالم سooے ،وہ اسooامہ بن زید سooے نقooل کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم جب عooرفہ سooے لooوٹے ،تو( پہooاڑ کی) گھooاٹی کی جooانب مooڑ گooئے ،اور رفooع حooاجت کی۔ اسooامہ کہooتے ہیں کہ
پھر( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا اور) میں آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے( اعضooاء) پooر پooانی ڈالooنے لگooا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم وضو فرماتے رہے۔ میں نے کہا یا رسول ہللا! آپ( اب) نماز پooڑھیں گے؟ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نماز کا مقام تمہارے سامنے( یعنی مزدلفہ میں) ہے۔ وہاں نماز پڑھی جائے گی۔
حدیث نمبر182 :
ْت يَحْ يَى ب َْن َس ِعي ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ سْ oع ُد ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم، َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ب ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ِّثَ ،ع ْنْ ال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُشْ oعبَةَ" ، أَنَّهُ َكَ o
oان أَنَّنَافِ َع ب َْن ُجبَي ِْر ب ِْن ُم ْ
ط ِع ٍم أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ َس ِم َع عُرْ َوةَ ب َْن ْال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ يُ َحد ُ
صoبُّ ْال َمoا َء َعلَيِْ oه َوهَُ oو
ب لِ َحا َجٍ oة لَoهَُ ،وأَ َّن ُم ِغoي َرةَ َج َعَ oل يَ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍرَ ،وأَنَّهُ َذهَ َُول هَّللا ِ َ
َم َع َرس ِ
يَتَ َوضَّأُ ،فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َم َس َح بِ َر ْأ ِس ِه َو َم َس َح َعلَى ْال ُخفَّي ِْن"o.
www.islamicurdubooks.com 171
صحیح بخاری جلد1
oیی بن
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبooدالوہاب نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا میں نے یحٰ o
سعید سے سنا ،انہوں نے کہا مجھے سعد بن ابراہیم نے نافع بن جبیر بن مطعم سے بتالیا۔ انہوں نے عروہ بن مغooیرہ
بن شعبہ سے سنا ،وہ مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسooلم کے سooاتھ تھے۔( وہooاں) آپ رفooع حooاجت oکے لooیے تشooریف لے گooئے(جب آپ واپس آئے ،آپ صooلی ہللا علیہ
وسooلم نے وضooو شooروع کیooا) تoو مغoیرہ بن شoعبہ آپ کے( اعضooاء وضooو) پoر پoانی ڈالoنے لگے۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم وضو کر رہے تھے آپ نے اپنے منہ اور ہاتھوں کو دھویا ،سر کا مسح کیا اور موزوں پر مسح کیا۔
ث َو َغ ْي ِر ِه:
آن بَ ْع َد ا ْل َح َد ِ
اب قِ َرا َء ِة ا ْلقُ ْر ِ
-36بَ ُ
باب :بےوضو ہونے کی حالت میں تالوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان
ضoو ٍءَ .وقَooا َل َح َّما ٌد َع ْن oالقِ َرا َء ِة فِي ْال َح َّم ِامَ ،وبِ َك ْت ِ
ب الرِّ َسoالَ ِة َعلَى َغ ْيِ o
oر ُو ُ صoو ٌر َع ْن إِ ْبَ oرا ِهي َم الَ بَooأْ َ
س بِْ o َوقَooا َل َم ْن ُ
ان َعلَ ْي ِه ْم إِ َزا ٌر فَ َسلِّ ْمَ ،وإِالَّ فَالَ تُ َسلِّ ْم.
إِ ْب َرا ِهي َم إِ ْن َك َ
منصور نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ حمooام( غسooل خooانہ) میں تالوت قooرآن میں کچھ حooرج نہیں ،اسooی طooرح بغooیر
وضو خط لکھنے میں( بھی)کچھ حرج oنہیں اور حماد نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ اگooر اس( حمooام والے آدمی کے
بدن) پر تہ بند ہو تو اس کو سالم کرو ،اور اگر( تہ بند) نہ ہو تو سالم مت کرو۔
حدیث نمبر183 :
س ،أَ َّنَ عبَْ oد هَّللا ِ ب َْن
oولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
بَ م ْ كَ ، ع ْنَ م ْخ َر َم oةَ ب ِْن ُسoلَ ْي َم َ
انَ ، ع ْنُ كَ oر ْي ٍ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنِيَ مالٌِ o
www.islamicurdubooks.com 172
صحیح بخاری جلد1
ضَ oع يََ oدهُت إِلَى َج ْنبِِ oه فَ َو َ ْت ،فَقُ ْم ُ صoنَ َع ،ثُ َّم َذهَب ُ ْت ِم ْثَ oل َما َ صoنَع ُ س :فَقُ ْم ُ
ت فَ َ صلِّي ،قَoا َل اب ُْن َعبَّا ٍ ُوضُو َءهُ ،ثُ َّم قَا َم يُ َ
ْاليُ ْمنَى َعلَى َر ْأ ِسي َوأَ َخ َذ بِأ ُ ُذنِي ْاليُ ْمنَى يَ ْفتِلُهَooا ،فَ َ
صoلَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َر ْك َعتَي ِْن،
صلَّى الصُّ ْب َح". ثُ َّم َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم أَ ْوتَ َر ،ثُ َّم اضْ طَ َج َع َحتَّى أَتَاهُ ْال ُم َؤ ِّذ ُن ،فَقَا َم فَ َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن ،ثُ َّم َخ َر َج فَ َ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے امام مالک نے مخرمہ بن سلیمان کے واسooطے سooے نقooل کیooا ،وہ کooریب
ابن عباس رضی ہللا عنہما کے آزاد کردہ غالم سے نقل کرتے ہیں کہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے انہیں خبر
دی کہ انہوں نے ایک رات رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ oاور اپنی خالہ میمونہ رضی ہللا عنہا کے
گھر میں گزاری۔( وہ فرماتے ہیں کہ) میں تکیہ کے عرض( یعنی گوشہ) کی طرف لیٹ گیا اور رسول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم اور آپ کی اہلیہ نے( معمول کے مطابق) تکیہ کی لمبائی پر( سر رکھ کooر) آرام فرمایا۔ oرسooول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم سوتے رہے اور جب آدھی رات ہو گئی یا اس سے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد آپ بیooدار ہooوئے اور
اپنے ہاتھوں سے اپنی نیند کو دور کرنے کے لیے آنکھیں ملنے لگے۔ پھر آپ نے سooورۃ آل عمooران کی آخooری دس
آیتیں پڑھیں ،پھر ایک مشکیزہ کے پاس جو( چھت میں) لٹکا ہoوا تھooا آپ کھooڑے ہoو گoئے اور اس سoے وضoو کیoا،
خوب اچھی طرح ،پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما کہتے ہیں میں نے بھی کھڑے ہو
کر اسی طرح کیا ،جس طرح آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا تھا۔ پھر جا کooر میں بھی آپ کے پہلoوئے مبooارک
میں کھڑا ہو گیا۔ آپ نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا دایاں کان پکڑ کooر اسooے مooروڑنے لگے۔ پھooر آپ
نے دو رکعتیں پڑھیں۔ اس کے بعد پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھooر دو رکعooتیں ،پھooر دو رکعooتیں،
پھر دو رکعتیں پڑھ کر اس کے بعد آپ نے وتر پڑھا اور لیٹ گئے ،پھر جب مؤذن آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس
آیا ،تو آپ نے اٹھ کر دو رکعت معمولی(طور پر) پڑھیں۔ پھر باہر تشریف ال کر صبح کی نماز پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 173
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر184 :
ت أَبِي بَ ْك ٍر،
اط َمةََ ، ع ْن َج َّدتِهَا أَ ْس َما َء بِ ْن ِ
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن ا ْم َرأَتِ ِه فَ ِ
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ُصooلُّ َ
ونَ ،وإِ َذا ِه َي ت ال َّش ْمسُ ،فَإ ِ َذا النَّاسُ قِيَا ٌم ي َ ين َخ َسفَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
ْت َعائِ َشةَ َز ْو َج النَّبِ ِّي َ ت :أَتَي ُأَنَّهَا قَالَ ْ
ت أَيْ نَ َع ْم،
ت :آيَ oةٌ ،فَأ َ َش oا َر ْ
ان هَّللا ِ ،فَقُ ْل ُ
تُ :س ْ oب َح َت بِيَ ِدهَا نَحْ َو ال َّس َما ِءَ ،وقَooالَ ْ اس ؟ فَأ َ َشا َر ْ
تَ :ما لِلنَّ ِ صلِّي ،فَقُ ْل ُقَائِ َمةٌ تُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم َح ِمَ oد
ف َرسُو ُل هَّللا ِ َ ق َر ْأ ِسي َما ًء ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ ت أَصُبُّ فَ ْو َ ت َحتَّى تَ َجاَّل نِي ْال َغ ْش ُي َو َج َع ْل ُ فَقُ ْم ُ
ي ت لَ ْم أَ َرهُ إِاَّل قَ ْد َرأَ ْيتُهُ فِي َمقَا ِمي هَ َذا َحتَّى ْال َجنَّةَ َوالنَّا َرَ ،ولَقَ ْد أُ ِ
وح َي إِلَ َّ هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َلَ " :ما ِم ْن َش ْي ٍء ُك ْن ُ
ت أَ ْسَ oما ُء :يُoْ oؤتَى أَ َحُ oد ُك ْم ،فَيُقَooا ُل لَoهُ َما
ك ،قَالَ ْ ي َذلِ ََّال اَل أَ ْد ِري أَ َّ
ُور ِم ْث َل أَ ْو قَ ِريبًا ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َّدج ِ ون فِي ْالقُب ِ أَنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ
ت أَ ْسَ oما ُء :فَيَقُooو ُل هَُ oو ُم َح َّم ٌد َر ُسoو ُل هَّللا ِ َجا َءنَاك ،قَooالَ ْي َذلِ َك بِهَ َذا ال َّرج ُِل ؟ فَأ َ َّما ْال ُم ْؤ ِم ُن أَ ِو ْال ُموقِ ُن اَل أَ ْد ِري أَ َِّع ْل ُم َ
ق أَ ِو ْال ُمرْ تَooابُ اَل
ت لَ ُم ْؤ ِمنًooاَ ،وأَ َّما ْال ُمنَooافِ ُ ت َو ْالهُ َدى فَأ َ َج ْبنَا َوآ َمنَّا َواتَّبَ ْعنَا ،فَيُقَا ُل لَهُ َ
صالِحًا :فَقَ ْ oد َعلِ ْمنَا إِ ْن ُك ْن َ بِ ْالبَيِّنَا ِ
ون َش ْيئًا فَقُ ْلتُهُ"o.
اس يَقُولُ َ ْت النَّ َ ت أَ ْس َما ُء :فَيَقُو ُل اَل أَ ْد ِري َس ِمع ُ ك ،قَالَ ْي َذلِ َ أَ ْد ِري أَ َّ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے نقل کیا ،وہ اپنی بیooوی فooاطمہ
سے ،وہ اپنی دادی اسماء بنت ابی بکر سے روایت کرتی ہیں ،وہ کہتی ہیں کہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی
زوجہ محترمہ عائشہ رضی ہللا عنہا کے پاس ایسے وقت آئی جب کہ سورج کو گہن لگ رہا تھا اور لوگ کھڑے ہو
کر نماز پڑھ رہے تھے ،کیا دیکھتی ہوں وہ بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہی ہیں۔ میں نے کہا کہ لوگooوں کooو کیooا ہooو
گیooا ہے؟ تooو انہooوں نے اپooنے ہooاتھ سooے آسooمان کی طooرف اشooارہ کooر کے کہooا ،سooبحان ہللا! میں نے کہا( کیooا
یہ) کوئی(خاص) نشانی ہے؟ تو انہوں نے اشارے سے کہا کہ ہاں۔ تو میں بھی آپ کے ساتھ نماز کے لیے کھڑی ہو
گئی۔( آپ نے اتنا فرمایا کہ)مجھ پooر غشooی طooاری ہoونے لگی اور میں اپoنے سooر پooر پooانی ڈالooنے لگی۔ جب رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے ہللا کی حمد و ثنooا بیooان کی اور فرمایا ،آج کooوئی چooیز ایسooی
oتی کہ جنت اور دوزخ کooو بھی دیکھ لیooا۔ اور مجھ پooر یہ
نہیں رہی جس کو میں نے اپنی اسی جگہ نہ دیکھ لیooا ہooو حٰ o
وحی کی گئی ہے کہ تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا۔ دجال جیسی آزمائش یا اس کے قریب قریب۔ ( راوی کا
بیان ہے کہ) میں نہیں جانتی کہ اسماء نے کون سا لفظ کہا۔ تم میں سے ہر ایک کے پooاس( ہللا کے فرشooتے) بھیجے
جائیں گے اور اس سے کہا جائے گا کہ تمہooارا اس شooخص( یعooنی محمooد صooلی ہللا علیہ وسooلم ) کے بooارے میں کیooا
خیال ہے؟ پھر اسماء نے لفظ ایماندار کہا یا یقین رکھنے واال کہا۔ مجھے یاد نہیں۔( بہرحooال oوہ شooخص) کہے گooا کہ
www.islamicurdubooks.com 174
صحیح بخاری جلد1
محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں۔ وہ ہمooارے پoاس نشooانیاں اور ہoدایت کی روشoنی لے کooر آئے۔ ہم
نے( اسے) قبول کیا ،ایمان الئے ،اور( آپ کا) اتباع کیا۔ پھر( اس سے) کہہ دیا جائے گا تو سو جا درحالیکہ تو مooرد
صالح ہے اور ہم جانتے تھے کہ تو مومن ہے۔ اور بہرحال منافق یا شکی آدمی ،اسماء نے کون سooا لفooظ کہooا مجھے
یاد نہیں۔( جب اس سے پوچھا جائے گا)کہے گا کہ میں( کچھ) نہیں جانتooا ،میں نے لوگooوں کooو جooو کہooتے سooنا ،وہی
میں نے بھی کہہ دیا۔
ح ال َّر ْأ ِ
س ُكلِّ ِه: س ِ
اب َم ْ
-38بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ پورے سر کا مسح کرنا ضروری ہے
oل تَ ْم َسُ oح َعلَى َر ْأ ِسoهَاَ .و ُسoئِ َل َمالٌِ o
ك ب ْال َمرْ أَةُ بِ َم ْن ِزلَِ oة ال َّر ُجِ o
وس ُك ْمَ .وقَا َل اب ُْن ْال ُم َسيَّ ِ
لِقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :وا ْم َسحُوا بِ ُر ُء ِ
ث َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد.
س فَاحْ تَ َّج بِ َح ِدي ِ ئ أَ ْن يَ ْم َس َح بَع َ ْ
أَيُجْ ِز ُ
ْض الرَّأ ِ
تعالی کا ارشاد ہے کہ اپنے سروں کا مسح کرو۔ اور ابن مسیب نے کہا ہے کہ سر کooا مسooح کooرنے میں
ٰ کیونکہ ہللا
عورت مرد کی طرح ہے۔ وہ( بھی) اپنے سر کا مسح کرے۔ امام مالک رحمہ ہللا سے پوچھooا گیooا کہ کیooا کچھ حصooہ
سر کا مسح کرنا کافی ہے؟ تو انہوں نے دلیل میں عبدہللا بن زید کی( یہ) حدیث پیش کی ،یعoنی پoورے سoر کooا مسoح
کرنا چاہیے۔
حدیث نمبر185 :
ازنِ ِّيَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ َّن َر ُجاًل قَooا َل لِ َع ْبِ oد هَّللا ِ كَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن يَحْ يَى ْال َم ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ضoأ ُ ؟ صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم يَتَ َو َّ
oان َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ oف َك َ oريَنِي َك ْيَ o oرو ب ِْن يَحْ يَى :أَتَ ْسoتَ ِطي ُع أَ ْن تُ ِ ب ِْن َز ْي ٍد َوهُ َو َجُّ oد َع ْم ِ
اسoتَ ْنثَ َر ثَاَل ثًooا ،ثُ َّم َغ َسَ oل ض َو ْ ضَ oم َفَقَا َلَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َز ْي ٍد : نَ َع ْم" ،فَ َد َعا بِ َما ٍء ،فَأ َ ْف َر َغ َعلَى يََ oدهُ فَ َغ َسَ oل َمَّ oرتَي ِْن ،ثُ َّم َم ْ
َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َغ َس َل يَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْن إِلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن ،ثُ َّم َم َس َح َر ْأ َسهُ بِيَ َد ْي ِه فَأ َ ْقبََ oل بِ ِه َما َوأَ ْدبََ oر بََ oدأَ بِ ُمقََّ oد ِم َر ْأ ِسِ oه
ان الَّ ِذي بَ َدأَ ِم ْنهُ ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه"o.
ب بِ ِه َما إِلَى قَفَاهُ ثُ َّم َر َّدهُ َما إِلَى ْال َم َك ِ
َحتَّى َذهَ َ
www.islamicurdubooks.com 175
صحیح بخاری جلد1
اب َغ ْ
س ِل ال ِّر ْجلَ ْي ِن إِلَى ا ْل َك ْعبَ ْي ِن: -39بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ٹخنوں تک پاؤں دھونا ضروری ہے
حدیث نمبر186 :
ت َع ْم َرو ب َْن أَبِي َح َسٍ oن َسoأ َ َلَ عبُْ oد هَّللا ِ ب ُْن َز ْيٍ oد،
َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ش ِه ْد ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم، ضoأ َ لَهُ ْم ُو ُ
ضoو َء النَّبِ ِّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َمooا ٍء ،فَتَ َو َّ
َع ْن ُوضُو ِء النَّبِ ِّي َ
اسoتَ ْنثَ َر ثَاَل َ
ث َغ َرفَoا ٍ
ت، ق َو ْ "فَأ َ ْكفَأ َ َعلَى يَ ِد ِه ِم َن التَّ ْو ِر فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ثَاَل ثًا ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي التَّ ْو ِر فَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َشَ o
ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن إِلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن َم َّرتَي ِْن ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يََ oدهُ فَ َم َسَ oح َر ْأ َسoهُ
اح َدةً ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه إِلَى ْال َك ْعبَي ِْن".
فَأ َ ْقبَ َل بِ ِه َما َوأَ ْدبَ َر َم َّرةً َو ِ
oی نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے وہیب نے بیooان کیooا ،انہooوں نے عمooرو سooے ،انہooوں نے اپooنے
ہم سooے موسٰ o
(یحیی) سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میری موجودگی میں عمرو بن حسooن نے عبooدہللا بن زید رضooی ہللا عنہ
ٰ باپ
سooے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے وضooو کے بooارے میں پوچھooا تooو انہooوں نے پooانی کooا طشooت منگوایا اور
ان( پوچھنے والوں) کے لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا سا وضو کیا۔( پہلے طشت سے)اپنے ہاتھوں پooر پooانی
گرایا۔ پھر تین بار ہاتھ دھوئے ،پھر اپنooا ہoاتھ طشooت میں ڈاال( اور پoانی لیooا) پھooر کلی کی ،نooاک میں پooانی ڈاال ،نoاک
www.islamicurdubooks.com 176
صحیح بخاری جلد1
صاف کی ،تین چلوؤں سے ،پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈاال اور تین مرتبہ منہ دھویا۔ پھر اپنے دونوں ہooاتھ کہooنیوں تooک
دو بار دھوئے۔ پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈاال اور سر کا مسح کیا۔( پہلے) آگے الئے پھoر پیچھے لے گoئے ،ایک بoار۔
پھر ٹخنوں تک اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔
ضو ِء النَّا ِ
س: ال فَ ْ
ض ِل َو ُ ستِ ْع َم ِ
اب ا ْ
-40بَ ُ
باب :لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا
َوأَ َم َر َج ِري ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ أَ ْهلَهُ أَ ْن يَتَ َو َّ
ضئُوا بِفَضْ ِل ِس َوا ِك ِه.
جریر بن عبدہللا نے اپنے گھر والوں کو حکم دیا تھا کہ وہ ان کے مسواک کے بچے ہوئے پانی سے وضو کر لیں۔
حدیث نمبر187 :
www.islamicurdubooks.com 177
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر188 :
حدیث نمبر189 :
حَ ، ع ِن اب ِْن َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ْعقُooوبُ ب ُْن إِ ْب َ oرا ِهي َم ب ِْن َس ْ oع ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبِيَ ، ع ْنَ
ص oالِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم فِي َوجْ ِهِ oهَ ،وهَُ oو
يع ، قَا َلَ :وهُ َو الَّ ِذي َم ّج َرسُو ُل هَّللا ِ َ َ
ب ، قَا َل :أ ْخبَ َرنِيَ محْ ُمو ُد ب ُْن ال َّربِ ِ ِشهَا ٍ
احبَهَُ " ،وإِ َذا تَ َوضَّأ َ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ ص ِاح ٍد ِم ْنهُ َما َ
ق ُكلُّ َو ِ ُغاَل ٌم ِم ْن بِ ْئ ِر ِه ْمَ ،وقَا َل عُرْ َوةَُ : ع ْنْ ال ِم ْس َو ِرَ و َغي ِْر ِه يُ َ
ص ِّد ُ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكا ُدوا يَ ْقتَتِلُ َo
ون َعلَى َوضُوئِ ِه".
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے ،کہا ہم سے میرے بooاپ نے ،انہooوں نے
صالح سے سنا۔ انہوں نے ابن شہاب سے ،کہا انہیں محمود بن الربیع نے خبر دی ،ابن شہاب کہooتے ہیں محمooود وہی
ہیں کہ جب وہ چھوٹے تھے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان ہی کے کنویں( کے پانی) سooے ان کے منہ میں
کلی ڈالی تھی اور عروہ نے اسی حدیث کو مسooور وغooیرہ سooے بھی روایت کیooا ہے اور ہooر ایک( راوی) ان دونooوں
میں سے ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ہیں کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وضooو فرمooاتے تooو آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے بچے ہوئے وضو کے پانی پر صحابہ رضی ہللا عنہم جھگڑنے کے قریب ہو جاتے تھے۔
اب:
40م -بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
www.islamicurdubooks.com 178
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر190 :
ب ب َْن يَ ِزيَ oد، س ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ حooاتِ ُم ب ُْن إِ ْسَ oما ِعي َلَ ، ع ْنْ ال َج ْعِ oد ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْتَّ
السoائِ َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن يُونُ َ
ت" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن اب َْن أُ ْختِي َو ِج ٌع فَ َم َس َ oح َر ْأ ِس oي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالَ ْ يَقُولَُ :ذهَبَ ْ
ت بِي َخالَتِي إِلَى النَّبِ ِّي َ
ت إِلَى َخاتَ ِم النُّبَُّ oو ِة بَي َْن َكتِفَ ْيِ oه ِم ْثَ oل ت َخ ْل َ
ف ظَه ِْر ِه ،فَنَظَرْ ُ َو َد َعا لِي بِ ْالبَ َر َك ِة ،ثُ َّم تَ َوضَّأ َ فَ َش ِرب ُ
ْت ِم ْن َوضُوئِ ِه ،ثُ َّم قُ ْم ُ
ِزرِّ ْال َح َجلَ ِة"o.
ہم سے عبدالرحمٰ ن بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے حooاتم بن اسooماعیل نے جعooد کے واسooطے سooے بیooان
کیا ،کہا انہوں نے سائب بن یزید سے سنا ،وہ کہتے تھے کہ مooیری خooالہ مجھے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی
خدمت میں لے گئیں اور عرض کیا کہ یا رسول ہللا! میرا یہ بھانجا بیمار ہے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے میرے سooر
پر اپنا ہاتھ پھیرا اور مoیرے لoیے بoرکت کی دعoا فرمoائی ،پھoر آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے وضoو کیoا اور میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی پیا۔ پھر میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی کمooر کے پیچھے کھooڑا ہooو
گیا اور میں نے مہر نبوت دیکھی جooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے مونoڈھوں کے درمیooان ایسooی تھی جیسooے چھooپر
کھٹ کی گھنڈی۔( یا کبوتر کا انڈا)۔
www.islamicurdubooks.com 179
صحیح بخاری جلد1
کی اور ناک میں ایک چلو سے پانی ڈاال۔ اور تین مرتبہ اسی طرح کیا۔ پھر تین مرتبہ اپنooا چہooرہ دھویا پھooر کہooنیوں
تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو بار دھوئے۔ پھر سر کا مسح کیا۔ اگلی جانب اور پچھلی جooانب کooا اور ٹخنooوں تooک اپooنے
دونوں پاؤں دھوئے ،پھر کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا وضو اسی طرح ہوا کرتا تھا۔
ح ال َّر ْأ ِ
س َم َّرةً: س ِ
اب َم ْ
-42بَ ُ
باب :سر کا مسح ایک بار کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر192 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْم oرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ :شِ oه ْد ُ
ت َع ْمَ oرو ب َْن َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ضoأ َ لَهُ ْم ،فَ َكفَooأ َ أَبِي َح َس ٍن َسأ َ َلَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َز ْي ٍدَ ، ع ِن ُوضُو ِء النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟"فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َما ٍء فَتَ َو َّ
ت ِم ْن َمooا ٍء ،ثُ َّم ث َغ َرفَooا ٍ اسoتَ ْنثَ َر ثَاَل ثًا بِثَاَل ِ
ق َو ْ ض َوا ْستَ ْن َشَ o َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما ثَاَل ثًا ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َمضْ َم َ
أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه إِلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن َم َّرتَي ِْن َمَّ oرتَي ِْن ،ثُ َّم أَ ْد َخَ oل
يَ َدهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َم َس َح بِ َر ْأ ِس ِه فَأ َ ْقبَ َل بِيَ َد ْي ِه َوأَ ْدبَ َر بِ ِه َما ،ثُ َّم أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اإْل ِ نَا ِء فَ َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه" ،و َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَooا َل:
َح َّدثَنَا ُوهَيْبٌ ، قَا َلَ :م َس َح َر ْأ َسهُ َم َّرةً.
oیی نے اپooنے
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے وہیب نے بیooان کیooا ،ان سooے عمooرو بن یحٰ o
(یحیی) کے واسطے سے بیان کیooا ،وہ کہooتے ہیں کہ مooیری موجooودگی میں عمooرو بن حسooن نے عبooدہللا بن زید
ٰ باپ
رضی ہللا عنہ سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کے بارے میں پوچھا۔ تooو عبooدہللا بن زید رضooی ہللا عنہ
نے پانی کا ایک طشت منگوایا ،پھر ان( لوگوں) کے دکھانے کے لیے وضو(شروع) کیا۔( پہلے) طشooت سooے اپooنے
ہاتھوں پر پانی گرایا۔ پھر انہیں تین بار دھویا۔ پھر اپنا ہاتھ بooرتن کے انooدر ڈاال ،پھooر کلی کی اور نooاک میں پooانی ڈال
کر ناک صاف کی ،تین چلوؤں سے تین دفعہ۔ پھر اپنا ہاتھ برتن کے اندر ڈاال اور اپooنے منہ کooو تین بooار دھویا۔ پھooر
اپنooا ہooاتھ بooرتن کے انooدر ڈاال اور دونooوں ہooاتھ کہooنیوں تooک دو دو بooار دھوئے( پھooر) سooر پooر مسooح کیooا اس طooرح
کہ( پہلے) آگے کی طرف اپنا ہاتھ الئے پھر پیچھے کی طرف لے گئے۔ پھر برتن میں اپنا ہاتھ ڈاال اور اپنے دونooوں
www.islamicurdubooks.com 180
صحیح بخاری جلد1
موسی نے ،ان سے وہیب نے بیان کیا کہ آپ نے سر کooا مسooح ایک دفعہ
ٰ پاؤں دھوئے( دوسری روایت میں) ہم سے
کیا۔
حدیث نمبر193 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَنَّهُ قَا َلَ " :ك َ
ان الرِّ َجا ُل َوالنِّ َسoا ُء ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َج ِميعًا".
ُول هَّللا ِ َ ضئُ َ
ون فِي َز َم ِ
ان َرس ِ يَتَ َو َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم کو مالک نے نافع سے خبر دی ،وہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے
روایت کooرتے ہیں۔ وہ فرمooاتے ہیں کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم کے زمoانے میں عoورت اور مoرد سoب ایک
ساتھ( ایک ہی برتن سے) وضو کیا کرتے تھے۔(یعنی وہ مرد اور عورتیں جو ایک دوسرے کے محرم ہوتے)۔
www.islamicurdubooks.com 181
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر194 :
ص oلَّى َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ جابِرًا ، يَقُولَُ :جا َء َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ
ت ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َر ُسooو َل هَّللا ِ، ض oوئِ ِه" ،فَ َعقَ ْل ُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَعُو ُدنِي َوأَنَا َم ِريضٌ اَل أَ ْعقِلُ" ،فَتَ َوضَّأ َ َو َ
صبَّ َعلَ َّ
ي ِم ْن َو ُ
ب َوا ْل ِح َج َ
ار ِة: ح َوا ْل َخ َ
ش ِ ب َوا ْلقَ َد ِ ضو ِء فِي ا ْل ِم ْخ َ
ض ِ س ِل َوا ْل ُو ُ
اب ا ْل ُغ ْ
-45بَ ُ
باب :لگن ،پیالے ،لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر195 :
الصoاَل ةُ فَقَooا َم َم ْن
ت َّ يرَ ، س ِم َعَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن بَ ْك ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َم ْيٌ oدَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَooا َلَ :ح َ
ضَ oر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمنِ ٍ
ب ِم ْن ِح َجooا َر ٍة فِي ِه َمooا ٌء،
ضٍ o ار إِلَى أَ ْهلِ ِه َوبَقِ َي قَ ْو ٌم" ،فَooأُتِ َي َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم بِ ِم ْخ َ ان قَ ِر َ
يب ال َّد ِ َك َ
ضبُ أَ ْن يَ ْب ُسطَ فِي ِه َكفَّهُ ،فَتَ َوضَّأ َ ْالقَ ْو ُم ُكلُّهُ ْم" ،قُ ْلنَاَ :ك ْم ُك ْنتُ ْم ،قَا َل :ثَ َمانِ َ
ين َو ِزيَا َدةً. ص ُغ َر ْال ِم ْخ َ
فَ َ
ہم سے عبدہللا بن منیر نے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن بکر سے سنا ،کہا ہم کو حمید نے یہ حooدیث بیooان کی۔ انہooوں
نے انس سے نقل کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) نماز کooا وقت آ گیooا ،تooو جس شooخص کooا مکooان قooریب ہی تھooا وہ
وضooو کooرنے اپooنے گھooر چال گیooا اور کچھ لooوگ( جن کے مکooان دور تھے) رہ گooئے۔ تooو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کے پاس پتھر کا ایک لگن الیا گیا۔ جس میں کچھ پانی تھا اور وہ اتنا چھوٹا تھا کہ آپ اس میں اپنی ہتھیلی نہیں
پھیال سکتے تھے۔( مگر) سب نے اس برتن کے پانی سے وضو کر لیا ،ہم نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھooا کہ تم
کتنے نفر تھے؟ کہا اسی )80( سے کچھ زیادہ ہی تھے۔
www.islamicurdubooks.com 182
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر196 :
صoلَّى
ي َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْيٍ oدَ ، ع ْن أَبِي بُooرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وسoى" ، أَ ّن النَّبِ َّ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َعا بِقَ َد ٍ
ح فِي ِه َما ٌء فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه َو َوجْ هَهُ فِي ِه َو َم َّج فِي ِه".
ہم سے محمد بن العالء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ نے برید کے واسطے سے بیooان کیooا ،وہ ابooوبردہ
ابوموسی رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک پیooالہ منگایا جس
ٰ سے ،وہ
میں پانی تھا۔ پھر اس میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دونoوں ہoاتھوں اور چہoرے کoو دھویا اور اسoی میں کلی
کی۔
حدیث نمبر197 :
يز ب ُْن أَبِي َسلَ َمةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عبِْ ooد
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
ص ْف ٍر ،فَتَ َوضَّأ َ فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْخ َرجْ نَا لَهُ َما ًء فِي تَ ْو ٍر ِم ْن ُ
هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد ، قَا َل" :أَتَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ثَاَل ثًا َويَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْنَ ،و َم َس َح بِ َر ْأ ِس ِه فَأ َ ْقبَ َل بِ ِه َوأَ ْدبَ َرَ ،و َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه".
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے عبooدالعزیز بن ابی سooلمہ نے بیooان کیooا ،ان سooے عمooرو بن
یحیی نے اپنے بooاپ کے واسooطے سoے بیooان کیooا ،وہ عبooدہللا بن زید سooے نقooل کooرتے ہیں ،وہ کہooتے ہیں کہ رسooول
ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( ہمارے گھر) تشooریف الئے ،ہم نے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے لooیے تooانبے کے بooرتن میں
پانی نکاال۔( اس سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا۔ تین بار چہرہ oدھویا ،دو دو بار ہooاتھ دھوئے اور سooر کooا
مسح کیا۔( اس طرح کہ) پہلے آگے کی طرف( ہاتھ) الئے۔ پھر پیچھے کی جانب لے گئے اور پیر دھوئے۔
www.islamicurdubooks.com 183
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر198 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ، أَ َّنَ عائِ َشةَ،
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
اسoتَأْ َذ َن أَ ْز َوا َج oهُ فِي أَ ْن يُ َم oر َ
َّض فِي بَ ْيتِي ،فَooأ َ ِذ َّن لَoهُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْشتَ َّد بِ ِه َو َج ُعهُ ْ
ت" :لَ َّما ثَقُ َل النَّبِ ُّي َ
قَالَ ْ
ُoل آ َخَ oر ،قَoا َل ُعبَ ْيُ oد هَّللا ِ:
س َو َرج ٍ oط ِرجْ اَل هُ فِي اأْل َرْ ِ
ض بَي َْن َعبَّا ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم بَي َْن َر ُجلَي ِْن تَ ُخُّ o
فَ َخ َر َج النَّبِ ُّي َ
ضَ ooي هَّللا ُ ت َعائِ َشةُ َر ِ س ،فَقَا َل :أَتَ ْد ِري َم ِن ال َّر ُج ُل اآْل َخ ُر ؟ قُ ْل ُ
ت :اَل ،قَا َل :هُ َو َعلِ ُّيَ ،و َكانَ ْ فَأ َ ْخبَرْ ُ
ت َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
ب لَ ْمي ِم ْن َسoب ِْع قَِ oر ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل بَ ْع َد َما َد َخ َل بَ ْيتَهُ َو ْ
اشoتَ َّد َو َج ُع oهُ :هَ ِريقُooواَ oعلَ َّ ي َ ِّث ،أَ َّن النَّبِ َّ َع ْنهَا تُ َحد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،ثُ َّم طَفِ ْقنَا
ج النَّبِ ِّي َ
صةََ :ز ْو ِ ب لِ َح ْف َ ض ٍ س فِي ِم ْخ َ اسَ ،وأُجْ لِ َ تُحْ لَلْ أَ ْو ِكيَتُه َُّن لَ َعلِّي ،أَ ْعهَ ُد إِلَى النَّ ِ
اس". ق ي ُِشي ُر إِلَ ْينَا أَ ْن قَ ْد فَ َع ْلتُ َّن ،ثُ َّم َخ َر َج إِلَى النَّ ِك َحتَّى طَفِ َ نَصُبُّ َعلَ ْي ِه تِ ْل َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے زہooری سooے خooبر دی ،کہooا مجھے عبیooدہللا بن عبoدہللا بن عتبہ نے
خبر دی تحقیق عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیمooار ہooوئے اور آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کی بیماری زیادہ ہو گئی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی( دوسooری) بیویوں سoے اس بoات کی اجoازت
لے لی کہ آپ کی تیمooارداری مooیرے ہی گھooر کی جooائے۔ انہooوں نے آپ کooو اجooازت oدے دی( ،ایک روز) رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم دو آدمیوں کے درمیooان( سooہارا لے کooر) گھooر سooے نکلے۔ آپ کے پooاؤں( کمooزوری کی وجہ
سooے) زمین پooر گھسooٹتے جooاتے تھے ،عبooاس رضooی ہللا عنہ اور ایک آدمی کے درمیooان( آپ بooاہر) نکلے تھے۔
عبیدہللا( راوی حدیث) کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث عبدہللا بن عباس رضooی ہللا عنہمoا کooو سoنائی ،تoو وہ بoولے ،تم
جانتے ہو دوسرا آدمی کون تھooا ،میں نے عooرض کیooا کہ نہیں۔ کہooنے لگے وہ علی رضooی ہللا عنہ تھے۔ پھooر عائشooہ
رضی ہللا عنہا بیان فرماتی تھیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپoنے گھoر میں داخoل ہoوئے اور آپ صoلی ہللا
علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میرے اوپر ایسی سات مشکوں کooا پooانی ڈالooو ،جن
کے سربند نہ کھولے گئے ہوں۔ تاکہ میں( سکون کے بعد) لوگوں کو کچھ وصooیت کooروں۔( چنooانچہ) آپ کooو حفصooہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی(دوسری) بیوی کے لگن میں( جو تانبے کا تھا) بیٹھooا دیا گیooا اور ہم نے آپ پooر ان
مشکوں سے پانی بہانا شروع کیا۔ جب آپ ہم کو اشارہ فرمانے لگے کہ بس اب تم نے اپنooا کooام پooورا کooر دیا تooو اس
کے بعد آپ لوگوں کے پاس باہر تشریف لے گئے۔
www.islamicurdubooks.com 184
صحیح بخاری جلد1
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم َن التَّ ْو ِر: -46بَ ُ
باب :طشت سے ( پانی لے کر ) وضو کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر199 :
oان َع ِّمي يُ ْكثُِ oر ِم َن ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْمرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ :كَ o َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َوضَّأ ُ ؟"فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َما ٍء ،فَ َكفَأ َ
ي َ ْف َرأَي َ
ْت النَّبِ َّ ْال ُوضُو ِء ،قَا َل لِ َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد أَ ْخبِرْ نِ ِي َكي َ
احَ oد ٍة ،ثُ َّم
ت ِم ْن غَرْ فٍَ oة َو ِ ث َم oرَّا ٍاسoتَ ْنثَ َر ثَاَل َ
ض َو ْ ضَ oم َ ار ،ثُ َّم أَ ْد َخَ oل يََ oدهُ فِي التَّ ْو ِر فَ َم ْ َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما ثَاَل َ
ث ِم َر ٍ
ت ،ثُ َّم َغ َس َل يَ َد ْي ِه إِلَى ْال ِمooرْ فَقَي ِْن َمَّ oرتَي ِْن َمَّ oرتَي ِْن ،ثُ َّم أَ َخَ oذ بِيَِ oد ِه َمooا ًء
ث َمرَّا ٍف بِهَا فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل َ أَ ْد َخ َل يَ َدهُ فَا ْغتَ َر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َوضَّأُ". ي َ فَ َم َس َح َر ْأ َسهُ فَأ َ ْدبَ َر بِيَد ْي ِه َوأَ ْقبَ َل ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ،فَقَا َل :هَ َك َذا َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
oیی نے اپooنے
ہم سooے خالooد بن مخلooد نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے سooلیمان نے ،کہooا مجھ سooے عمooرو بن یحٰ o
(یحیی) کے واسطے سے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میرے چچا oبہت زیادہ وضو کیا کرتے تھے( یا یہ کہ وضooو
ٰ باپ
میں بہت پooانی بہooاتے تھے) ایک دن انہooوں نے عبooدہللا بن زید رضooی ہللا عنہ سooے کہooا کہ مجھے بتالئooیے رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کس طرح وضو کیا کرتے تھے۔ انہوں نے پانی کا ایک طشooت منگوایا۔ اس کو( پہلے) اپooنے
ہاتھوں پر جھکایا۔ پھر دونوں ہاتھ تین بار دھوئے۔ پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈال کر( پانی لیا اور) ایک چلooو سooے کلی
کی اور تین مرتبہ ناک صاف کی۔ پھر اپنے ہاتھوں سے ایک چلو( پانی) لیا اور تین بار اپنا چہرہ دھویا۔ پھر کہooنیوں
تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو بار دھوئے۔ پھر ہاتھ میں پانی لے کر اپنے سر کا مسح کیا۔ تو( پہلے اپooنے ہooاتھ) پیچھے
لے گئے ،پھر آگے کی طرف الئے۔ پھر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ اور فرمایا کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا ہے۔
حدیث نمبر200 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َعا بِإِنَا ٍء ِم ْن َما ٍء ،فَooأُتِي س" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ تَ ، ع ْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن ثَابِ ٍ
ت أَ ْنظُُ oر إِلَى ْال َمooا ِء يَ ْنبُ ُ oع ِم ْن بَي ِْن أَ َ
صoابِ ِع ِه، صابِ َعهُ فِي ِه ،قَooا َل أَنَسٌ :فَ َج َع ْل ُ
ض َع أَ َ
اح فِي ِه َش ْي ٌء ِم ْن َما ٍء فَ َو َ بِقَ َد ٍ
ح َرحْ َر ٍ
ت َم ْن تَ َوضَّأ َ َما بَي َْن ال َّس ْب ِع َ
ين إِلَى الثَّ َمانِ َ
ين". قَا َل أَنَسٌ :فَ َحزَرْ ُ
www.islamicurdubooks.com 185
صحیح بخاری جلد1
ہم سooے مسooدد نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے حمooاد نے ،وہ ثooابت سooے ،وہ انس رضooی ہللا عنہ سooے روایت کooرتے ہیں
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے پانی کا ایک برتن طلب فرمایا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے ایک چوڑے
منہ کا پیالہ الیا گیooا جس میں کچھ تھooوڑا پooانی تھooا ،آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اپooنی انگلیooاں اس میں ڈال دیں۔ انس
کہتے ہیں کہ میں پانی کی طرف دیکھنے لگا۔ پانی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگلیوں کے درمیان سooے پھooوٹ رہooا
تھا۔ انس رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ اس( ایک پیالہ) پانی سے جن لوگooوں نے وضooو کیooا ،وہ سoتر)70( سooے اسی(
)80تک تھے۔
www.islamicurdubooks.com 186
صحیح بخاری جلد1
ضِ oر ، أَ َّن أَبَا َسoلَ َمةَ أَ ْخبََ oرهُ ،أَ ّنَ سْ oعدًاَ ح َّدثَoهُ،
َو َسلَّ َم ،فَاَل تَسْأَلْ َع ْنهُ َغ ْي َرهَُ ،وقَا َلُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةَ : أَ ْخبَ َرنِي أَبُو النَّ ْ
فَقَا َلُ :ع َم ُر لِ َع ْب ِد هَّللا ِ نَحْ َوهُ.
ہم سے اصبغ ابن الفرج نے بیان کیا ،وہ ابن وہب سے کرتے ہیں ،کہا مجھ سے عمooرو نے بیooان کیooا ،کہooا مجھ سooے
ابوالنضر نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن کے واسطے سے نقل کیا ،وہ عبدہللا بن عمر سے ،وہ سعد بن ابی وقاص سooے،
وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقooل کooرتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے مooوزوں پooر مسooح کیooا۔
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اپنے والد ماجد عمر رضی ہللا عنہ سے اس کے بارے میں پوچھooا تooو انہooوں نے
کہا( سچ ہے اور یاد رکھو) جب تم سے سعد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان فرمائیں۔ تooو اس کے
موسoی بن عقبہ کہooتے ہیں کہ مجھے ابوالنضooر نے
ٰ متعلق ان کے سoوا( کسooی) دوسoرے آدمی سoے مت پوچھoو اور
بتالیا ،انہیں ابوسلمہ نے خبر دی کہ سooعد بن ابی وقooاص نے ان سے( رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم کی یہ) حoدیث
بیان کی۔ پھر عمر رضی ہللا عنہ نے( اپنے بیٹے) عبدہللا سے ایسا کہا۔
حدیث نمبر203 :
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍد ْال َحرَّانِ ُّي ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍدَ ، ع ْنَ سْ oع ِد ب ِْن إِبَْ oرا ِهي َمَ ، ع ْن نَooافِ ِع ب ِْن
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" ،أَنَّهُ َخَ oر َج ُجبَي ٍْرَ ،ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ْال ُم ِغي َر ِةَ ، ع ْن أَبِي ِهْ ال ُم ِغoي َر ِة ب ِْن ُشْ oعبَةََ ، ع ِن َر ُسِ o
ول هَّللا ِ َ
ين فَ َر َغ ِم ْن َحا َجتِ ِه فَتَ َوضَّأ َ َو َم َس َح َعلَى ْال ُخفَّي ِْن". لِ َحا َجتِ ِه ،فَاتَّبَ َعهُ ْال ُم ِغي َرةُ بِإ ِ َدا َو ٍة فِيهَا َما ٌء فَ َ
صبَّ َعلَ ْي ِه ِح َ
یحیی بن سعید کے واسطے سے نقل کیا ،وہ سooعد بن
ٰ ہم سے عمرو بن خالد الحرانی نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے
ابراہیم سے ،وہ نافع بن جبیر سے وہ عروہ ابن المغیرہ سے وہ اپنے باپ مغیرہ بن شooعبہ سooے روایت کooرتے ہیں وہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔(ایک دفعہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم رفع حاجت کے لیے باہر گooئے
تو مغیرہ پانی کا ایک بooرتن لے کooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پیچھے گooئے ،جب آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم قضooاء
حooاجت سooے فooارغ ہooو گooئے تooو مغooیرہ نے( آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو وضooو کooراتے ہooوئے) آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم( کے اعضاء مبارکہ) پر پانی ڈاال۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا۔
www.islamicurdubooks.com 187
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر204 :
oرو ب ِْن أُ َميَّةَ َّ
الضْ oم ِريِّ ، انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْنَ ج ْعفَِ o
oر ب ِْن َع ْمِ o َحَّ oدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ شْ oيبَ ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم"يَ ْم َسُ oح َعلَى ْال ُخفَّي ِْن"َ ،وتَابَ َع oهَُ حooرْ بُ ب ُْن َشَّ oدا ٍدَ ، وأَبَُ o
oان، أَ َّن أَبَاهُoأ َ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ َرأَى النَّبِ َّ
ي َ
َع ْن يَحْ يَى.
یحیی کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابوسلمہ سے ،انہوں نے جعفر
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شیبان نے
بن عمooرو بن امیہ الضooمری سooے نقooل کیooا ،انہیں ان کے بooاپ نے خooبر دی کہ انھooوں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
یحیی سے حدیث نقooل کی
ٰ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔ اس حدیث کی متابعت میں حرب اور ابان نے
ہے۔
حدیث نمبر205 :
ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ عبُْ ooد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسooلَ َمةََ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِ
ooر ب ِْن َحَّ ooدثَنَاَ عبَْ ooد ُ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم يَ ْم َس ُ oح َعلَى ِع َما َمتِ ِ oه َو ُخفَّ ْيِ oه"َ ،وتَابَ َع oهَُ م ْع َمٌ oر، oروَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ " :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ َع ْمِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ ع ْم ٍرو ، قَا َلَ :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
یحیی کے واسطے سے خooبر دی ،وہ
ٰ ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہم کو اوزاعی نے
ابوسلمہ سے ،وہ جعفر بن عمooرو سooے ،وہ اپooنے بooاپ سooے روایت کooرتے ہیں کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
یحoیی سoے ،وہ ابوسoلمہ سoے،
ٰ وسلم کو اپنے عمامے اور موزوں پر مسح کرتے دیکھا۔ اس کو روایت کیا معمر نے
انہوں نے عمرو سے متابعت کی اور کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کooو دیکھا(آپ واقعی ایسooا ہی کیooا
کرتے تھے)۔
حدیث نمبر207 :
كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
ارَ ، ع ْنَ عبِْ ooد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س، ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى َولَ ْم يَتَ َوضَّأْ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ َك َل َكتِ َ
ف َشا ٍة ،ثُ َّم َ "أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے زید بن اسلم سے خبر دی ،وہ عطاء بن یسار
سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بکooری کooا شooانہ
کھایا۔ پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 189
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر208 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َع ْم ِرو ب ِْن أُ َميَّةَ، َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صاَل ِة ،فَأ َ ْلقَى ال ِّس ِّك َ
ين، أَ َّن أَبَاهُ أَ ْخبَ َرهُ" ،أَنَّهُ َرأَى َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَحْ تَ ُّز ِم ْن َكتِ ِ
ف َشا ٍة ،فَ ُد ِع َي إِلَى ال َّ
صلَّى َولَ ْم يَتَ َوضَّأْ".
فَ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا ہمیں لیث نے عقیل سے خبر دی ،وہ ابن شہاب سے روایت کooرتے ہیں ،انہیں
ٰ ہم سے
جعفر بن عمرو بن امیہ نے اپنے باپ عمرو سے خبر دی کہ انھوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم کooو دیکھooا کہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم بکری کے شانہ سے کاٹ کاٹ کر کھا رہے تھے ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے
بالئے گئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چھری ڈال دی اور نماز پڑھی ،نیا وضو نہیں کیا۔
ضأْ:
يق َولَ ْم يَت ََو َّ
س ِو ِ
ض ِم َن ال َّ
ض َم َ
اب َمنْ َم ْ
-51بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے
حدیث نمبر209 :
ارثَoةَ،
oولَى بَنِي َح ِ ف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍدَ ، ع ْن ب َُشoي ِْر ب ِْن يَ َسٍ o
ارَ مْ o َح َّدثَنَاَ عبُْ oد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعooا َم َخ ْيبَ َ oرَ ،حتَّى إِ َذا َكooانُوا بِ َّ
الص ْ oهبَا ِء ان أَ ْخبَ َرهُ" ،أَنَّهُ َخ َر َج َم َع َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ أَنَّ ُس َو ْي َد ب َْن النُّ ْع َم ِ
ي ،فَأ َ َك َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى يق ،فَأ َ َم َر بِ ِه فَثُرِّ َ صلَّى ْال َعصْ َر ،ثُ َّم َد َعا بِاأْل َ ْز َوا ِد فَلَ ْم ي ُْؤ َ
ت إِاَّل بِالس َِّو ِ َو ِه َي أَ ْدنَى َخ ْيبَ َر ،فَ َ
صلَّى َولَ ْم يَتَ َوضَّأْ". ض َو َمضْ َمضْ نَا ،ثُ َّم َ ب فَ َمضْ َم َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَ َك ْلنَا ،ثُ َّم قَا َم إِلَى ْال َم ْغ ِر ِ
یحیی بن سعید کے واسطے سے خبر دی،
ٰ ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھے امام مالک نے
وہ بشیر بن یسار بنی حارثہ کے آزاد کردہ غالم سے روایت کooرتے ہیں کہ سooوید بن نعمooان رضooی ہللا عنہ نے انہیں
خبر دی کہ فتح خیبر والے سال وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ صooہبا کی طooرف ،جooو خیoبر کے قooریب
ایک جگہ ہے پہنچے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی ،پھر ناشتہ منگوایا گیا تooو سooوائے سooتو کے
اور کچھ نہیں الیا گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا تو وہ بھگو دیے گooئے۔ پھooر رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے کھایا اور ہم نے( بھی) کھایا۔ پھر مغرب( کی نماز) کے لیے کھڑے ہoو گoئے۔ آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم نے
کلی کی اور ہم نے(بھی) پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 190
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر210 :
ض ِم َن اللَّبَ ِن:
ض ِم ُ
اب َه ْل يُ َم ْ
-52بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ کیا دودھ پی کر کلی کرنی چاہیے ؟
حدیث نمبر211 :
بَ ، ع ْنُ عبَيِْ oد هَّللا ِ ب ِْن َعبِْ oد هَّللا ِ ب ِْنْoلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ ْثَ ، ع ِنُ عقَي ٍ ْoرَ وقُتَ ْيبَoةُ ، قَoااَل َ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
ضَ ،وقَooا َل :إِ َّن لَ oهُ َد َس ً oما"، ب لَبَنًا فَ َم ْ
ض َ oم َ س ، أَ َّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم َش ِ oر َ ُع ْتبَ oةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
انَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ . تَابَ َعهُ يُونُسُ َ ،و َ
صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َ
یحیی بن بکیر اور قتیبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سooے لیث نے بیooان کیooا ،وہ عقیooل سooے ،وہ ابن شooہاب
ٰ ہم سے
سoے ،وہ عبیoدہللا بن عبoدہللا بن عتبہ سoے ،وہ عبoدہللا بن عبoاس رضoی ہللا عنہمoا سoے روایت کoرتے ہیں کہ رسoول
ہللا صلی ہللا علیہ وسoلم نے دودھ پیoا ،پھoر کلی کی اور فرمایا اس میں چکنoائی ہoوتی ہے۔ اس حoدیث میں عقیoل کی
یونس اور صالح بن کیسان نے زہری سے متابعت کی ہے۔
ستَ ْي ِن أَ ِو ا ْل َخ ْفقَ ِة ُو ُ
ضو ًءا: س ِة َوالنَّ ْع َ اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم َن النَّ ْو ِم َو َمنْ لَ ْم يَ َر ِم َن النَّ ْع َ -53بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 191
صحیح بخاری جلد1
باب :سونے کے بعد وضو کرنے کے بیان میں اور بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ
کی اونگھ سے یا ( نیند کا ) ایک جھونکا آ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا
حدیث نمبر212 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب َع ْنoهُ النَّ ْو ُم ،فَoإ ِ َّن أَ َحَ oد ُك ْم إِ َذا َ
صoلَّى َوهَُ oو نَooا ِعسٌ اَل صلِّي فَ ْليَرْ قُْ oد َحتَّى يَ ْoذهَ َ
س أَ َح ُد ُك ْم َوهُ َو يُ َ
َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا نَ َع َ
يَ ْد ِري لَ َعلَّهُ يَ ْستَ ْغفِ ُر فَيَسُبُّ نَ ْف َسهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا مجھ کو مالک نے ہشام سے ،انہوں نے اپنے باپ سے خبر دی ،انہوں نے
عائشہ رضی ہللا عنہا سے نقل کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز پڑھتے وقت تم میں سooے
کسی کو اونگھ آ جائے ،تو چاہیے کہ وہ سو رہے یہاں تک کہ نیند( کا اثر) اس سے ختم ہو جooائے۔ اس لooیے کہ جب
تعooالی
ٰ تم میں سooے کooوئی شooخص نمooاز پڑھنے لگے اور وہ اونگھ رہooا ہooو تooو وہ کچھ نہیں جooانے گooا کہ وہ ( ہللا
سے) مغفرت طلب کر رہا ہے یا اپنے نفس کو بددعا دے رہا ہے۔
حدیث نمبر213 :
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ثَ ، ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ار َِح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صاَل ِة فَ ْليَنَ ْم َحتَّى يَ ْعلَ َم َما يَ ْق َرأُ".
س أَ َح ُد ُك ْم فِي ال َّ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا نَ َع َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالوارث نے ،کہا ہم سے ایوب نے ابوقالبہ کے واسطے سے نقل کیا ،وہ
انس رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کہ جب تم نماز میں اونگھنے لگو تو سو جانا چاہیے۔ پھر اس وقت نماز پڑھے جب جان لے کہ وہ کیا پڑھ رہا ہے۔
ضو ِء ِمنْ َغ ْي ِر َح َد ٍ
ث: اب ا ْل ُو ُ
-54بَ ُ
باب :بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے
www.islamicurdubooks.com 192
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر214 :
ْت أَنَسًا . ح قَooا َل :و َحَّ oدثَنَاُ م َسَّ oد ٌد، ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َعا ِم ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
ان النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َلَ " :ك َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْمرُو ب ُْن َعا ِم ٍرَ ، ع ْن أَنَ ٍ
قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
ئ أَ َح َدنَا ْال ُوضُو ُء َما لَ ْم يُحْ ِد ْ
ث. ْف ُك ْنتُ ْم تَصْ نَع َ
ُون ؟ قَا َل :يُجْ ِز ُ تَ :كي َ يَتَ َوضَّأ ُ ِع ْن َد ُكلِّ َ
صاَل ٍة" ،قُ ْل ُ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے عمرو بن عامر کے واسطے سے بیooان کیooا ،کہooا میں نے
oیی نے ،وہ سooفیان سooے
انس رضی ہللا عنہ سے سنا۔(دوسری سند سے) ہم سے مسooدد نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے یحٰ o
روایت کرتے ہیں ،ان سے عمرو بن عامر نے بیooان کیooا ،وہ انس رضooی ہللا عنہ سooے روایت کooرتے ہیں۔ انہooوں نے
فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہر نماز کے لیے نیا وضو فرمایا کرتے تھے۔ میں نے کہا تم لوگ کس طرح
کرتے تھے ،کہنے لگے ہم میں سے ہر ایک کو اس کا وضو اس وقت تک کافی ہوتا ،جب تک کوئی وضooو تooوڑنے
والی چیز پیش نہ آ جاتی۔( یعنی پیشاب ،پاخانہ ،یا نیند وغیرہ)۔
حدیث نمبر215 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َسِ oعي ٍد ، قَoا َل :أَ ْخبََ oرنِي ب َُشْ oي ُر ب ُْن يَ َسٍ o
ار ، قَoا َل: َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعooا َم َخ ْيبَ َ oر َحتَّى إِ َذا ُكنَّا بِ َّ
الص ْ oهبَا ِء ُول هَّللا ِ َ أَ ْخبَ َرنِيُ س َو ْي ُد ب ُْن النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ
يق ،فَأ َ َك ْلنَا ت إِاَّل بِ َّ
الس ِ oو ِ ص oلَّى َد َعا بِاأْل َ ْ
ط ِع َمِ oة فَلَ ْم يُoْ oؤ َ ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم ْال َع ْ
ص َ oر ،فَلَ َّما َ ص oلَّى لَنَا َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ َ
ب َولَ ْم يَتَ َوضَّأْ". صلَّى لَنَا ْال َم ْغ ِر َ ض ،ثُ َّم َ
ب فَ َمضْ َم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى ْال َم ْغ ِر َِو َش ِر ْبنَا ،ثُ َّم قَا َم النَّبِ ُّي َ
یحیی بن سعید نے
ٰ ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھے
خبر دی ،انہیں بشیر بن یسار نے خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے سوید بن نعمoان رضoی ہللا عنہ نے بتالیا انہoوں نے
کہا کہ ہم خیبر والے سال رسول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم کے ہمoراہ جب صoہباء میں پہنچے تoو رسoول ہللا صoلی ہللا
علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی۔ جب نماز پooڑھ چکے تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے کھooانے منگooوائے۔
مگر( کھooانے میں) صooرف سooتو ہی الیا گیooا۔ سooو ہم نے( اسooی کooو) کھایا اور پیooا۔ پھooر رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلممغرب کی نماز کے لیے کھڑے ہooو گooئے۔ تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے کلی کی ،پھooر ہمیں مغooرب کی نمooاز
پڑھائی اور( نیا) وضو نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 193
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 194
صحیح بخاری جلد1
اور یہ کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک قبر والے کے بارے میں فرمایا تھا کہ وہ اپنے پیشاب سooے بچooنے
کی کوشش نہیں کیا کرتا تھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے آدمی کے پیشاب کے عالوہ کسooی اور کے پیشooاب کooا ذکooر
نہیں فرمایا۔o
حدیث نمبر217 :
َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ر ْو ُح ب ُْن ْالقَ ِ
اس ِم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ عطَooا ُء
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا تَبَ َّر َز لِ َحا َجتِ ِه أَتَ ْيتُ oهُ بِ َمooا ٍء فَيَ ْغ ِس ُ oل
ان النَّبِ ُّي َ ب ُْن أَبِي َم ْي ُمونَةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
بِ ِه".
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیoان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم کooو اسoماعیل بن ابoراہیم نے خoبر دی ،کہoا مجھے روح بن
القاسم نے بتالیا ،کہا مجھ سے عطاء بن ابی میمونہ نے بیان کیا ،وہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے روایت کooرتے
ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسoلم جب رفoع حoاجت oکے لoیے بoاہر تشoریف لے جoاتے تoو میں آپ صoلی ہللا علیہ
وسلم کے پاس پانی التا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس سے استنجاء فرماتے۔
اب:
56م -بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر218 :
سَ ، ع ِن اب ِْن از ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَooا ُو ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َخ ِ
oير ،أَ َّما أَ َحُ oدهُ َما
ان فِي َكبِ ٍانَ ،و َما يُ َعَّ oذبَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِقَبَْ oري ِْن ،فَقَoا َل" :إِنَّهُ َما لَيُ َعَّ oذبَ ِ
س ، قَا َلَ :م َّر النَّبِ ُّي َ
َعبَّا ٍ
طبَةً فَ َشقَّهَا نِصْ فَي ِْن فَ َغ َر َز فِي ُكلِّ قَب ٍْر ان يَ ْم ِشي بِالنَّ ِمي َم ِة ،ثُ َّم أَ َخ َذ َج ِري َدةً َر ْ
ان اَل يَ ْستَتِ ُر ِم َن ْالبَ ْو ِلَ ،وأَ َّما اآْل َخ ُر فَ َك َ
فَ َك َ
ف َع ْنهُ َما َما لَ ْم يَ ْيبَ َسooا"َ ،وقَooا َلُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى،
ت هََ ooذا ؟ قَooا َل :لَ َعلَّهُ يُ َخفِّ ُ احَ ooدةً ،قَooالُوا :يَا َر ُسooو َل هَّللا ِ ،لِ َم فَ َع ْل َ
َو ِ
ْتُ م َجا ِهدًاِ م ْثلَهُ يَ ْستَتِ ُر ِم ْن بَ ْولِ ِه.
َو َح َّدثَنَاَ و ِكي ٌع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 195
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن المثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے محمد بن حازم نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سooے اعمش
نے مجاہد کے واسطے سے روایت کیا ،وہ طاؤس سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سoے روایت کoرتے ہیں
کہ( ایک مرتبہ) رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم دو قoبروں پooر گooزرے تoو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ ان
دونوں قبر والوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور کسی بڑے گناہ پر نہیں۔ ایک تو ان میں سے پیشooاب سooے احتیooاط نہیں
کرتا تھا اور دوسرا چغل خوری کیا کرتا تھا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے ایک ہooری ٹہooنی لے کooر بیچ سooے اس
کے دو ٹکڑے کئے اور ہر ایک قبر پر ایک ٹکooڑا گooاڑ دیا۔ لوگooوں نے پوچھooا کہ یا رسooول ہللا! آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے( ایسا) کیوں کیا؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،شاید جب تک یہ ٹہنیاں خشک نہ ہوں ان پر عذاب میں
کچھ تخفیف رہے۔ ابن المثنی نے کہooا کہ اس حooدیث کooو ہم سooے وکیooع نے بیooان کیooا ،ان سooے اعمش نے ،انہooوں نے
مجاہد سے اسی طرح سنا۔
www.islamicurdubooks.com 196
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر220 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ oةَ ب ِْن َم ْس oعُو ٍد،
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَا َم أَ ْع َرابِ ٌّي فَبَا َل فِي ْال َمس ِْج ِد فَتَنَا َولَهُ النَّاسُ ،فَقَooا َل لَهُ ُم النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ " :د ُعooوهُ
ين". ين َولَ ْم تُ ْب َعثُوا ُم َعس ِ
ِّر َ َوهَ ِريقُوا َعلَى بَ ْولِ ِه َسجْ اًل ِم ْن َما ٍء أَ ْو َذنُوبًا ِم ْن َما ٍء ،فَإِنَّ َما بُ ِع ْثتُ ْم ُميَس ِ
ِّر َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں شعیب نے زہری کے واسطے سے خبر دی ،انہوں نے کہooا مجھے
عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود نے خبر دی کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ایک اعرابی کھooڑا ہooو کooر
مسجد میں پیشاب کرنے لگا۔ تو لوگ اس پر جھپٹنے لگے۔( یہ دیکھ کر) رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے لوگooوں
سے فرمایا کہ اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر پانی کا بھرا ہوا ڈول یا کچھ کم بھرا ہوا ڈول بہooا دو۔ کیooونکہ تم
نرمی کے لیے بھیجے گئے ہو ،سختی کے لیے نہیں۔
حدیث نمبر221 :
ص oلَّى ْت أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍكَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
oیی بن سooعید نے خooبر دی ،کہooا میں نے انس بن
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہمیں یحٰ o
مالک رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی شخص آیا اور
اس نے مسجد کے ایک کونے میں پیشاب کر دیا۔ لوگوں نے اس کو منoع کیooا تooو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
انہیں روک دیا۔ جب وہ پیشاب کر کے فارغ ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے اس( کے پیشooاب) پooر ایک ڈول پooانی
بہانے کا حکم دیا۔ چنانچہ بہا دیا گیا۔
www.islamicurdubooks.com 197
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر221 :
س ب َْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :جooا َء أَ ْعَ oرابِ ٌّي فَبَooا َل
ْت أَنَ َ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ، قَا َلَ :و َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ان:
ص ْبيَ ِ
اب بَ ْو ِل ال ِّ
-59بَ ُ
باب :بچوں کے پیشاب کے بارے میں
حدیث نمبر222 :
ين ،أَنَّهَا كَ ، ع ْنِ ه َشِ oام ب ِْن ُعooرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صبِ ٍّي ،فَبَا َل َعلَى ثَ ْوبِ ِه ،فَ َد َعا بِ َما ٍء فَأ َ ْتبَ َعهُ إِيَّاهُ". ت" :أُتِ َي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َ قَالَ ْ
ہم سooے عبooدہللا بن یوسooف نے بیooان کیooا ،کہooا ہم کooو مالooک نے ہشooام بن عooروہ سooے خooبر دی ،انہooوں نے اپooنے
باپ( عoروہ) سoے ،انہoوں نے ام المؤمoنین عائشoہ رضoی ہللا عنہoا سoے روایت کی ہے کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ
وسلم کے پاس ایک بچہ الیا گیا۔ اس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے پر پیشooاب کooر دیا تooو آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے پانی منگایا اور اس پر ڈال دیا۔
www.islamicurdubooks.com 198
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر223 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَooةََ ، ع ْن أُ ِّم قَ ْي ٍ
س كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ،فَأَجْ لَ َس oهُ َر ُس oو ُل ُول هَّللا ِ َ ير لَ ْم يَأْ ُك ِل الطَّ َعا َم إِلَى َرس ِ
ص ِغ ٍت بِاب ٍْن لَهَا َ ص ٍن" ، أَنَّهَا أَتَ ْ
ت ِمحْ َ بِ ْن ِ
ض َحهُ َولَ ْم يَ ْغ ِس ْلهُ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َحجْ ِر ِه ،فَبَا َل َعلَى ثَ ْوبِ ِه ،فَ َد َعا بِ َما ٍء فَنَ َ
هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں مالک نے ابن شہاب سے خبر دی ،وہ عبیooدہللا بن عبooدہللا بن عتبہ( بن
مسعود) سے یہ حدیث روایت کرتے ہیں ،وہ ام قیس بنت محصن نooامی ایک خooاتون سooے کہ وہ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں اپنا چھوٹا بچہ لے کooر آئیں۔ جooو کھانooا نہیں کھاتooا تھooا۔( یعooنی شooیرخوار تھooا) رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ اس بچے نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے پر پیشاب کر
دیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پانی منگا کر کپڑے پر چھڑک دیا اور اسے نہیں دھویا۔
شَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َل" :أَتَى النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ُسبَاطَةَ قَ ْو ٍم فَبَا َل قَائِ ًما ،ثُ َّم َد َعا بِ َما ٍء فَ ِج ْئتُهُ بِ َما ٍء فَتَ َوضَّأَ".
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے اعمش کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابووائل سے ،وہ حooذیفہ رضooی ہللا
عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کسی قوم کی کوڑی پر تشریف الئے( پس) آپ صلی ہللا
علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ پھر پانی منگایا۔ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس پانی لے کر آیا تو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو فرمایا۔
www.islamicurdubooks.com 199
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر225 :
oلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَoةَ ، قَooا َلَ " :رأَ ْيتُنِي أَنَا
ورَ ، ع ْن أَبِي َوائٍِ o ان ب ُْن أَبِي َش ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِريٌ oرَ ، ع ْنَ م ْن ُ
صٍ o َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
oط ،فَقَooا َم َك َما يَقُoو ُم أَ َحُ oد ُك ْم فَبَooا َل ،فَا ْنتَبَ ْoذ ُ
ت ِم ْنoهُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَتَ َما َشى ،فَأَتَى ُسبَاطَةَ قَ ْو ٍم َخ ْل َ
ف َحائٍِ o َوالنَّبِ ُّي َ
فَأ َ َشا َر إِلَ َّ
ي فَ ِج ْئتُهُ ،فَقُ ْم ُ
ت ِع ْن َد َعقِبِ ِه َحتَّى فَ َر َغ".
ہم سے عثمان ابن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابووائooل سooے،
وہ حذیفہ سے روایت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) میں اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جooا رہے تھے
کہ ایک قوم کی کوڑی پر( جو) ایک دیوار کے پیچھے(تھی) پہنچے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس طرح کھڑے ہو
گئے جس طرح ہم تم میں سے کوئی( شخص) کھooڑا ہوتooا ہے۔ پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے پیشooاب کیooا اور میں
ایک طرف ہٹ گیا۔ تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے اشارہ کیا تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پooاس(پooردہ کی
غرض سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ایڑیوں کے قریب کھڑا ہو گیا۔ یہاں تک کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم پیشooاب
سے فارغ ہو گئے۔( بوقت ضرورت ایسا بھی کیا جا سکتا ہے۔)
سبَاطَ ِة قَ ْو ٍم:
اب ا ْلبَ ْو ِل ِع ْن َد ُ
-62بَ ُ
باب :کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا
حدیث نمبر226 :
وسoى اأْل َ ْشَ oع ِريُّ
oان أَبُو ُم َ ورَ ، ع ْن أَبِي َوائٍِ o
oل ، قَooا َلَ :كَ o َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ م ْن ُ
صٍ o
ك" ،أَتَى
ضoهُ ،فَقَooا َلُ ح َذ ْيفَ oةُ : لَ ْيتَoهُ أَ ْم َس َ o
ب أَ َح ِد ِه ْم قَ َر َ
اب ثَ ْو َ
ص َان إِ َذا أَ َ
يُ َش ِّد ُد فِي ْالبَ ْو ِلَ ،ويَقُولُ :إِ َّن بَنِي إِ ْس َرائِي َل َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُسبَاطَةَ قَ ْو ٍم فَبَا َل قَائِ ًما".
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے منصور کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابووائooل سoے نقoل
ابوموسی اشعری پیشاب( کے بارہ) میں سooختی سooے کooام لیooتے تھے اور کہooتے تھے کہ
ٰ کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ
بنی اسرائیل میں جب کسی کے کپڑے کو پیشاب لگ جاتا۔ تو اسے کاٹ ڈالتے۔ ابوحذیفہ کہتے ہیں کہ کاش! وہ اپنے
اس تشدد سے رک جاتے( کیونکہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کسی قوم کی کوڑی پر تشریف الئے اور آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔
www.islamicurdubooks.com 200
صحیح بخاری جلد1
اب َغ ْ
س ِل الد َِّم: -63بَ ُ
باب :حیض کا خون دھونا ضروری ہے
حدیث نمبر227 :
ت ا ْمَ oرأَةٌ اط َمةَُ ، ع ْن أَ ْس َما َء ، قَالَ ْ
تَ :جooا َء ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَ ْتنِي فَ ِ
صoنَ ُع ؟ قَooا َل" :تَ ُحتُّهُ ،ثُ َّم تَ ْقر ُ
ُصoهُ بَ ،ك ْيَ o
oف تَ ْ ت :أَ َرأَي َ
ْت إِحَْ oدانَا تَ ِحيضُ فِي الثَّ ْو ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَقَooالَ ْ النَّبِ َّ
ي َ
صلِّي فِي ِه". بِ ْال َما ِء َوتَ ْن َ
ض ُحهُ َوتُ َ
یحیی نے ہشام کے واسطے سے بیان کیا ،ان سے فooاطمہ
ٰ ہم سے محمد ابن المثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
نے اسماء کے واسطے سے ،وہ کہتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خooدمت میں حاضooر
ہو کر عرض کی کہ یا رسول ہللا! فرمائیے ہم میں سے کسی عورت کو کپڑے میں حیض آ جائے ( تو) وہ کیا کرے،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( کہ پہلے) اسے کھرچے ،پھر پانی سے رگڑے اور پانی سے دھو ڈالے اور اسی
کپڑے میں نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر228 :
اط َمةُ بِ ْن ُ
ت اويَةََ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ :جا َء ْ
ت فَ ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو ُم َع ِ
الص oاَل ةَ
ع َّ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنِّي ا ْم َرأَةٌ أُ ْستَ َحاضُ فَاَل أَ ْ
طهُرُ ،أَفَooأ َ َد ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالَ ْ أَبِي ُحبَ ْي ٍ
ش إِلَى النَّبِ ِّي َ
ْضoتُ ِك فََ oد ِعي َّ
الصoاَل ةَ، ْض ،فَإ ِ َذا أَ ْقبَلَ ْ
ت َحي َ ْس بِ َحي ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل ،إِنَّ َما َذلِ ِك ِعرْ ٌ
ق َولَي َ ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك ْال َو ْق ُ
ت. صاَل ٍة َحتَّى يَ ِجي َء َذلِ َ صلِّي" ،قَا َلَ :وقَا َل أَبِي :ثُ َّم تَ َو َّ
ضئِي لِ ُكلِّ َ َوإِ َذا أَ ْدبَ َر ْ
ت فَا ْغ ِسلِي َع ْن ِك ال َّد َم ثُ َّم َ
ہم سoooے محمoooد بن سoooالم نے بیoooان کیoooا ،کہoooا مجھ سoooے ابومعoooاویہ نے ،کہoooا ہم سoooے ہشoooام بن عoooروہ نے اپoooنے
باپ( عروہ) کے واسطے سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے نقل کooرتے ہیں ،وہ فرمooاتی ہیں کہ ابوحooبیش کی بیooٹی
فاطمہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خooدمت میں حاضoر oہooوئی اور اس نے کہooا کہ میں ایک ایسooی عooورت ہooوں
جسooے استحاضooہ کی بیمooاری ہے۔ اس لooیے میں پooاک نہیں رہooتی تooو کیooا میں نمooاز چھooوڑ دوں؟ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نہیں ،یہ ایک رگ( کا خون) ہے حیض نہیں ہے۔ تو جب تجھے حیض آئے تooو نمooاز چھooوڑ دے اور
www.islamicurdubooks.com 201
صحیح بخاری جلد1
جب یہ دن گزر جائیں تو اپنے( بدن اور کپڑے) سے خون کو دھو ڈال پھر نماز پڑھ۔ ہشام کہتے ہیں کہ مooیرے بooاپ
عروہ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ( بھی) فرمایا کہ پھر ہر نماز کے لیے وضooو کooر یہooاں تooک کہ
وہی( حیض کا) وقت پھر آ جائے۔
حدیث نمبر230 :
ْتَ عائِ َشةَ . ح و َح َّدثَنَاُ م َس َّ oد ٌد ، قَooا َل: َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌوَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 202
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید نے ،کہا ہم سے عمرو نے سلیمان سے روایت کیا ،انہooوں نے کہooا کہ میں
نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا( دوسری سند یہ ہے) ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالواحد نے ،کہooا ہم
سے عمرو بن میمون نے سلیمان بن یسار کے واسطے سے نقل کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا
سے اس منی کے بارہ میں پوچھا جو کپڑے کو لگ جائے۔ تو انہوں نے فرمایا کہ میں مooنی کooو رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسooلم کے کooپڑے سooے دھو ڈالooتی تھی پھooر آپ نمooاز کے لooیے بooاہر تشooریف لے جooاتے اور دھونے کooا
نشان( یعنی) پانی کے دھبے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے میں باقی ہوتے۔
ار فِي الثَّ ْو ِ
ب ون ، قَا َلَ :س oأ َ ْل ُ
تُ س oلَ ْي َم َ
ان ب َْن يَ َس ٍ o َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َم ْي ُم ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،ثُ َّم يَ ْخُ oر ُج إِلَى
ول هَّللا ِ َ ت أَ ْغ ِسoلُهُ ِم ْن ثَoْ oو ِ
ب َر ُسِ o صيبُهُ ْال َجنَابَةُ ،قَooا َل :قَooالَ ْ
تَ عائِ َشoةُُ " : ك ْن ُ تُ ِ
صاَل ِة َوأَثَ ُر ْال َغس ِْل فِي ِه بُقَ ُع ْال َما ِء".
ال َّ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عمرو بن
ٰ ہم سے
میمون نے ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کپڑے کے متعلق جس میں جنابت( ناپاکی) کا اثر آ گیا ہو ،سلیمان بن یسooار
سے سنا وہ کہتے تھے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے کooپڑے سooے
منی کو دھو ڈالتی تھی پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے بooاہر نکلooتے اور دھونے کooا نشooان یعooنی پooانی کے
دھبے کپڑے میں ہوتے۔
www.islamicurdubooks.com 203
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر232 :
ار، انَ ، ع ْنُ سoلَ ْي َم َ
ان ب ِْن يَ َسٍ o َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌر ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ع ْم oرُو ب ُْن َم ْي ُمِ o
oون ب ِْن ِم ْهَ oر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم أَ َراهُ فِي ِه بُ ْق َعةً أَ ْو بُقَعًا".
ب النَّبِ ِّي َ ت تَ ْغ ِس ُل ْال َمنِ َّ
ي ِم ْن ثَ ْو ِ َع ْن َعائِ َشةَ" ، أَنَّهَا َكانَ ْ
ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا ،کہooا ہم سooے زہooیر نے ،کہooا ہم سooے عمooرو بن میمooون بن مہooران نے ،انہooوں نے
سلیمان بن یسار سooے ،وہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سoے روایت کooرتے ہیں کہ وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے
کپڑے سے منی کو دھو ڈالتی تھیں( وہ فرماتی ہیں کہ)پھر( کبھی) میں ایک دھبہ یا کئی دھبے دیکھتی تھی۔
حدیث نمبر233 :
س ، قَا َل" :قَ ِد َم أُنَاسٌ ِم ْن ُّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةََ ، ع ْن أَنَ ٍ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
oاحَ ،وأَ ْن يَ ْشَ oربُوا ِم ْن أَ ْب َوالِهَا َوأَ ْلبَانِهَooا، ُع ْك ٍل أَ ْو ُع َر ْينَةَ فَاجْ تَ َو ْوا ْال َم ِدينَةَ ،فَooأ َ َم َرهُ ُم النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم بِلِقٍَ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْستَاقُوا النَّ َع َم ،فَ َجooا َء ْال َخبَ ُ oر فِي أَ َّو ِل النَّهَِ o
oار فَبَ َع َ
ث صحُّ وا قَتَلُوا َرا ِع َي النَّبِ ِّي َ
فَا ْنطَلَقُوا ،فَلَ َّما َ
ت أَ ْعيُنُهُ ْم َوأُ ْلقُوا فِي ْال َح َّر ِة يَ ْستَ ْس oقُ َ
ون ار ِه ْم ،فَلَ َّما ارْ تَفَ َع النَّهَا ُر ِجي َء بِ ِه ْم ،فَأ َ َم َر فَقَطَ َع أَ ْي ِديَهُ ْم َوأَرْ ُجلَهُ ْم َو ُس ِم َر ْ
فِي آثَ ِ
فَاَل يُ ْسقَ ْو َن ،قَا َل أَبُو قِاَل بَةَ :فَهَؤُاَل ِء َس َرقُوا َوقَتَلُوا َو َكفَرُوا بَ ْع َد إِي َمانِ ِه ْم َو َحا َربُوا هَّللا َ َو َرسُولَهُ".
www.islamicurdubooks.com 204
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے حماد بن زید سے ،وہ ایوب سے ،وہ ابوقالبہ سے ،وہ انس رضی ہللا
عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لooوگ عکooل یا عooرینہ( قooبیلوں) کے مooدینہ میں آئے اور بیمooار ہooو گooئے۔ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں لقاح میں جانے کooا حکم دیا اور فرمایا کہ وہooاں اونٹooوں کooا دودھ اور پیشooاب پooئیں۔
چنانچہ وہ لقاح چلے گئے اور جب اچھے ہو گئے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے چرواہے کو قتoل کoر کے وہ
جانوروں کو ہانک کر لے گئے۔ علی الصبح رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس( اس واقعہ کی) خبر آئی۔ تooو آپ
نے ان کے پیچھے آدمی دوڑائے۔ دن چڑھے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں پکooڑ کooر الئے گooئے۔
آپ کے حکم کے مطابق ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور آنکھوں میں گooرم سooالخیں پھooیر دی گooئیں اور( مoدینہ
کی) پتھریلی زمین میں ڈال دئیے گئے۔(پیاس کی شدت سے) وہ پانی مانگتے تھے مگر انہیں پانی نہیں دیا جاتooا تھooا۔
ابوقالبہ نے( ان کے جرم کی سنگینی ظاہر کرتے ہوئے) کہا کہ ان لوگوں نے چوری کی اور چرواہوں کو قتooل کیooا
اور( آخر) ایمان سے پھر گئے اور ہللا اور اس کے رسول سے جنگ کی۔
حدیث نمبر234 :
صoلَّى هَّللا ُ
oان النَّبِ ُّي َ َّاح يَ ِزيُ oد ب ُْن ُح َم ْيٍ oدَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَooا َلَ " :كَ o َ َ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ oعبَةُ ، قَooا َل :أ ْخبَ َرنَا أبُو التَّي ِ
ض ْال َغنَ ِم".
صلِّي قَ ْب َل أَ ْن يُ ْبنَى ْال َمس ِْج ُد فِي َم َرابِ ِ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ،کہا مجھے ابوالتیاح یزید بن حمیooد نے انس رضooی ہللا عنہ سooے خooبر
دی ،وہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز بکریوں کے بooاڑے میں پoڑھ لیooا
کرتے تھے۔( معلوم ہوا کہ بکریوں وغیرہ کے باڑے میں بوقت ضرورت نماز پڑھی جا سکتی ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 205
صحیح بخاری جلد1
زہooری نے کہooا کہ جب تooک پooانی کی بooو ،ذائقہ اور رنooگ نہ بooدلے ،اس میں کچھ حooرج نہیں اور حمooاد کہooتے ہیں
کہ( پانی میں) مردار پرندوں کے پر( پڑ جانے) سے کچھ حرج oنہیں ہوتا۔ مردوں کی جیسے ہاتھی وغیرہ کی ہooڈیاں
اس کے بارے میں زہری کہتے ہیں کہ میں نے پہلے لوگoوں کoو علمoاء سoلف میں سoے ان کی کنگھیoاں کoرتے اور
ان( کے برتنوں) میں تیل رکھتے ہوئے دیکھا ہے ،وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے۔ ابن سیرین اور ابراہیم
کہتے ہیں کہ ہاتھی کے دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں۔
حدیث نمبر235 :
oريِّ َ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، ب ُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ مالٌِ o
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُسئِ َل َع ْن فَooأْ َر ٍة َسoقَطَ ْ
ت فِي َسْ oم ٍن ؟ فَقَooا َل" :أَ ْلقُوهَا َو َما َح ْولَهَooا، َع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
فَ ْ
اط َرحُوهُ َو ُكلُوا َس ْمنَ ُك ْم".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ کو مالک نے ابن شooہاب کے واسooطے سooے روایت کی ،وہ عبیooدہللا
بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہمooا سooے وہ ام المؤمooنین میمooونہ رضooی ہللا عنہooا
سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے چوہے کے بارہ میں پوچھا گیا جو گھی میں گر گیا تھا۔
فرمایا اس کو نکال دو اور اس کے آس پاس( کے گھی) کو نکال پھینکو اور اپنا(باقی) گھی استعمال کرو۔
حدیث نمبر236 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مع ٌْن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم ُسoئِ َل َع ْن فَoأْ َر ٍة َسoقَطَ ْ
ت فِي َسْ oم ٍن ؟ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ ب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
كَ ما اَل أُحْ ِ
صoooي ِه ،يَقُoooولَُ :ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، فَقَoooا َلُ " :خُ oooذوهَا َو َما َح ْولَهَا فَ ْ
oooاط َرحُوهُ" ،قَoooا َلَ مع ٌْنَ : حَّ oooدثَنَاَ مالٌِ ooo
َع ْنَ م ْي ُمونَةَ.
www.islamicurdubooks.com 206
صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے معن نے ،کہا ہم سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے بیان کیا،
وہ عبیدہللا ابن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے وہ میمونہ رضی ہللا عنہooا سoے نقooل
کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے چooوہے کے بooارے میں دریافت کیooا گیooا جooو گھی میں گooر گیooا تھooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس چoوہے کooو اور اس کے آس پooاس کے گھی کoو نکooال کoر پھینoک دو۔ معن
کہتے ہیں کہ مالک نے اتنی بار کہ میں گن نہیں سکتا( یہ حدیث) ابن عبooاس سooے اور انہooوں نے میمooونہ رضooی ہللا
عنہا سے روایت کی ہے۔
حدیث نمبر237 :
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ oرَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةََ ، ع ِن
ون يَ ْو َم ْالقِيَا َمِ oة َكهَ ْيئَتِهَooا ،إِ ْذ طُ ِعنَ ْ
ت تَفَ َّج ُر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :كلُّ َك ْل ٍم يُ ْكلَ ُمهُ ْال ُم ْسلِ ُم فِي َسبِ ِ
يل هَّللا ِ يَ ُك ُ النَّبِ ِّي َ
ف ْال ِمس ِ
ْك". َد ًما اللَّ ْو ُن لَ ْو ُن ال َّد ِمَ ،و ْال َعرْ ُ
ف َعرْ ُ
ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،انہوں نے کہooا مجھے معمooر نے ہمooام بن
منبہ سے خبر دی اور وہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے روایت کooرتے ہیں ،وہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہر زخم جو ہللا کی راہ میں مسلمان کو لگے وہ قیooامت کے دن اسooی حooالت میں
ہو گا جس طرح وہ لگا تھا۔ اس میں سے خون بہتا ہو گا۔ جس کا رنگ( تو) خون کا سا ہو گooا اور خوشooبو مشooک کی
سی ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 207
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر238 :
الزنَا ِد ، أَ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن هُرْ ُمَ oز اأْل َ ْعَ oر َجَ ح َّدثَ oهُ ،أَنَّهُ
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ِّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ُون السَّابِقُ َ
ون". َس ِم َعأَبَا هُ َر ْي َرةَ ، أَنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ" :نَحْ ُن اآْل ِخر َ
ہم سے ابوالیمان بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ،کہا مجھے ابوالزناد نے خبر دی کہ ان سooے عبooدالرحمٰ ن بن
ہرمزاالعرج نے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ،انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم سooے
سنا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ہم(لوگ) دنیا میں پچھلے زمانے میں آئے ہیں( مگooر آخooرت میں) سooب
سے آگے ہیں۔
حدیث نمبر239 :
َوبِإ ِ ْسنَا ِد ِه َوبِإ ِ ْسنَا ِد ِه قَا َل" :اَل يَبُولَ َّن أَ َح ُد ُك ْم فِي ْال َما ِء ال َّدائِ ِم الَّ ِذي اَل يَجْ ِري ،ثُ َّم يَ ْغتَ ِس ُل فِي ِه".
اور اسی سند سے( یہ بھی) فرمایا کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہ ہو پیشاب نہ کرے۔ پھooر
اسی میں غسل کرنے لگے؟
س ْد َعلَ ْي ِه َ
صالَتُهُ: اب إِ َذا أُ ْلقِ َي َعلَى ظَ ْه ِر ا ْل ُم َ
صلِّي قَ َذ ٌر أَ ْو ِجيفَةٌ لَ ْم تَ ْف ُ -69بَ ُ
باب :جب نمازی کی پشت پر ( اچانک ) کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز
فاسد نہیں ہوتی
الشْ oعبِ ُّي :إِ َذا صoاَل تِ ِهَ ،وقَooا َل اب ُْن ْال ُم َسoيَّ ِ
ب َو َّ ضى فِي َ
ض َعهُ َو َم َ ان اب ُْن ُع َم َر إِ َذا َرأَى فِي ثَ ْوبِ ِه َد ًما َوهُ َو يُ َ
صلِّي َو َ َو َك َ
ك ْال َما َء فِي َو ْقتِ ِه اَل يُ ِعي ُد.
صلَّى ،ثُ َّم أَ ْد َر َ
صلَّى َوفِي ثَ ْوبِ ِه َد ٌم أَ ْو َجنَابَةٌ أَ ْو لِ َغي ِْر ْالقِ ْبلَ ِة أَ ْو تَيَ َّم َم َ
َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب نماز پڑھتے وقت کپڑے میں خون لگا ہوا دیکھتے تو اس کو اتار ڈالتے اور
نماز پڑھتے رہتے ،ابن مسیب اور شعبی کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے کپڑے پر نجاسooت
یا جنابت لگی ہو ،یا( بھول کر) قبلے کے عالوہ کسی اور طرف نماز پڑھی ہو یا تیمم کooر کے نمoاز پoڑھی ہoو ،پھooر
نماز ہی کے وقت میں پانی مل گیا ہو تو( اب) نماز نہ دہرائے۔
www.islamicurdubooks.com 208
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر240 :
ونَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :بَ ْينَا ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبِيَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
قَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َم ْي ُم ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
اج ٌد .ح قَا َل :و َح َّدثَنِي أَحْ َم ُد ب ُْن ُع ْث َم َ
ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شَ oر ْي ُح ب ُْن َم ْسoلَ َمةَ ، قَooا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
oون ، أَ َّنَ ع ْب َ oد هَّللا ِ ب َْن فَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي إِ ْسَ ooحا َ
ق ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ ع ْم oرُو ب ُْن َم ْي ُمٍ o َحَّ oدثَنَا إِبَْ ooرا ِهي ُم ب ُْن ي ُ
ُوسَ oo
صَ oحابٌ لَoهُ ُجلُoوسٌ ،إِ ْذ قَoا َل
ْoل َوأَ ْ
ت َوأَبُو َجه ٍ
ُصoلِّي ِع ْنَ oد ْالبَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
oان ي َ َم ْسعُو ٍد َح َّدثَهُ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ث أَ ْشقَى ْالقَ ْو ِم ،فَ َجا َء ض ُعهُ َعلَى ظَه ِْر ُم َح َّم ٍد ،إِ َذا َس َج َد فَا ْنبَ َع َ ور بَنِي فُاَل ٍن فَيَ َ ضهُ ْم لِبَعْض ،أَيُّ ُك ْم يَ ِجي ُء بِ َسلَى َج ُز ِ بَ ْع ُ
ض َعهُ َعلَى ظَه ِْر ِه بَي َْن َكتِفَ ْي ِه َوأَنَا أَ ْنظُ ُر اَل أُ َغيَّ ُر َش ْيئًا لَ ْو َكَ o
oان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َ
بِ ِه ،فَنَظَ َر َحتَّى إِ َذا َس َج َد النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َسِ o
اج ٌد اَل يَرْ فَُ oع ْضَ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ ضهُ ْم َعلَى بَع ٍ ون َوي ُِحي ُل بَ ْع ُ لِي َمنَ َعةٌ ،قَا َل :فَ َج َعلُوا يَضْ َح ُك َ
ق ت ،فَ َشَّ o
ث َم oرَّا ٍش ثَاَل َ ك بِقَُ oر ْي ٍْoر ِه ،فَ َرفََ oع َر ْأ َسoهُ ،ثُ َّم قَooا َل :اللَّهُ َّم َعلَ ْيَ o
ت َع ْن ظَه ِ َر ْأ َسهُ َحتَّى َجا َء ْتهُ فَ ِ
اط َمةُ ،فَطَ َر َح ْ
www.islamicurdubooks.com 209
صحیح بخاری جلد1
جائیں تو ان کی پیٹھ پر رکھ دے۔ یہ سن کر ان میں سے ایک سب سے زیادہ بدبخت( آدمی)اٹھا اور وہ اوجھooڑی لے
کر آیا اور دیکھتا رہا جب آپ نے سooجدہ کیoا تoو اس نے اس اوجھooڑی کoو آپ کے دونoوں کنoدھوں کے درمیoان رکھ
دیا(عبدہللا بن مسعود کہتے ہیں) میں یہ( سب کچھ) دیکھ رہا تھا مگر کچھ نہ کر سکتا تھooا۔ کooاش!( اس وقت) مجھے
روکنے کی طاقت ہooوتی۔ عبooدہللا کہooتے ہیں کہ وہ ہنسooنے لگے اور( ہنسooی کے مooارے) لooوٹ پooوٹ ہooونے لگے اور
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں تھے( بوجھ کی وجہ سے) اپنا سر نہیں اٹھا سکتے تھے۔ یہاں تک کہ فاطمہ
رضی ہللا عنہا آئیں اور وہ بوجھ آپ کی پیٹھ سے اتار کر پھینکا ،تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سooر اٹھایا پھooر تین
بار فرمایا۔ یا ہللا! تو قریش کو پکڑ لے ،یہ( بooات) ان کooافروں پooر بہت بھooاری ہooوئی کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
انہیں بددعا دی۔ عبدہللا کہتے ہیں کہ وہ سمجھتے تھے کہ اس شooہر( مکہ) میں جooو دعooا کی جooائے وہ ضooرور قبooول
ہوتی ہے پھر آپ نے( ان میں سے)ہر ایک کا( جoدا جoدا) نoام لیooا کہ اے ہللا! ان ظoالموں کooو ضooرور ہالک کooر دے۔
ابوجہل ،عتبہ بن ربیعہ ،شoیبہ بن ربیعہ ،ولیooد بن عتبہ ،امیہ بن خلooف اور عقبہ بن ابی معیooط کoو۔ سoاتویں( آدمی) کoا
نooام( بھی) لیooا مگooر مجھے یاد نہیں رہooا۔ اس ذات کی قسooم جس کے قبضooے میں مooیری جooان ہے کہ جن لوگooوں
کے( بددعا کرتے وقت) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نام لیے تھے ،میں نے ان کی( الشوں) کooو بooدر کے کنooویں میں
پڑا ہوا دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 210
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر241 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فِي
ق النَّبِ ُّي َ انَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ، قَا َل" :بَ َز َ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
ْت أَنَ ًسoاَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى ثَ ْوبِ ِه" ،طَ َّولَهُ اب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن أَي َ
ُّوبَ ، ح َّدثَنِيُ ح َم ْي ٌد ، قَا َلَ :سِ oمع ُ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے حمید کے واسطے سoے بیooان کیoا ،وہ انس رضoی ہللا عنہ
سے روایت کرتے ہیں کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے( ایک مooرتبہ) اپooنے کooپڑے میں تھوکooا۔ ابوعبooدہللا( امooام
بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا کہ سعید بن ابی مریم نے اس حدیث کو طوالت کے ساتھ بیoان کیoا انہoوں نے کہooا ہم کoو
یحیی بن ایوب نے ،کہا مجھ سے حمید نے بیان کیا ،کہا میں نے انس سے سنا ،وہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
ٰ خبر دی
وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
حدیث نمبر242 :
oريُّ َ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
ان ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُّ
الز ْه ِ
ب أَ ْس َك َر فَهُ َو َح َرا ٌم".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :كلُّ َش َرا ٍ َ
www.islamicurdubooks.com 211
صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے ،ان سے زہری نے ابوسلمہ کے واسطے سے بیان کیooا ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے وہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سoے روایت کoرتی ہیں کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے
فرمایا کہ پینے کی ہر وہ چیز جو نشہ النے والی ہو حرام ہے۔
حدیث نمبر243 :
يَ و َسoأَلَهُ النَّاسُ ،وما ان ب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، س ِم َعَ سْ oه َل ب َْن َسْ oع ٍد َّ
الس oا ِع ِد َّ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَooا َلَ :ما بَقِ َي أَ َحٌ oد أَ ْعلَ ُم بِِ oه ِمنِّيَ " ،كَ o
oان َعلِ ٌّي بيني وبينه أحد بأي شيء دووي جرح النَّبِ ِّي َ
ُش َي بِ ِه جُرْ ُحهُ". ق فَح ِ صي ٌر فَأُحْ ِر َ اط َمةُ تَ ْغ ِس ُل َع ْن َوجْ ِه ِه ال َّد َم ،فَأ ُ ِخ َذ َح ِ
يَ ِجي ُء بِتُرْ ِس ِه فِي ِه َما ٌءَ ،وفَ ِ
ہم سے محمد نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن ابی حازم کے واسطے سے نقل کیا ،انہوں نے سہل بن
سعد الساعدی سے سنا کہ لوگوں نے ان سے پوچھا ،اور( میں اس وقت سooہل کے اتنooا قooریب تھooا کہ) مooیرے اور ان
کے درمیان کوئی دوسرا حائل نہ تھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے( احد کے) زخم کا عالج کس دوا سے کیا
گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا جاننے واال( اب) مجھ سے زیادہ کوئی نہیں رہا۔ علی رضooی ہللا عنہ اپooنی ڈھال
میں پانی التے اور فاطمہ oرضی ہللا عنہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے منہ سے خون دھوتیں پھر ایک بوریا کooا ٹکooڑا
جالیا گیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے زخم میں بھر دیا گیا۔
www.islamicurdubooks.com 212
صحیح بخاری جلد1
س َوا ِك:
اب ال ِّ
-73بَ ُ
باب :مسواک کرنے کا بیان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْستَ َّن.
ت ِع ْن َد النَّبِ ِّي َ
س :بِ ُّ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں نے رات رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پooاس گooزاری تو( میں نے
دیکھا کہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مسواک کی۔
حدیث نمبر244 :
oرَ ، ع ْن أَبِي بُooرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل" :أَتَي ُ
ْت َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ oدَ ، ع ْنَ غ ْياَل َن ب ِْن َج ِريٍ o
ع". اك بِيَ ِد ِه ،يَقُولُ :أُ ْع أُ ْعَ ،وال ِّس َوا ُ
ك فِي فِي ِه َكأَنَّه يَتَهَ َّو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َو َج ْدتُهُ يَ ْستَ ُّن بِ ِس َو ٍ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے غیالن بن جریر کے واسooطے سooے نقooل کیooا ،وہ ابooوبردہ
سے وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ میں( ایک مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاض oر oہooوا
تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے منہ سooے اع اع کی آواز
نکل رہی تھی اور مسواک آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے منہ میں تھی جس طرح آپ صلی ہللا علیہ وسoلم قے کoر رہے
ہوں۔
حدیث نمبر245 :
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ُورَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
َو َسلَّ َم إِ َذا قَا َم ِم َن اللَّي ِْل يَ ُشوصُ فَاهُ بِال ِّس َو ِ
اك".
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے ،وہ ابووائل سے ،وہ حooذیفہ
سے روایت کرتے ہیں کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسoلم جب رات کooو اٹھoتے تoو اپoنے منہ کooو مسoواک سoے صoاف
کرتے۔
www.islamicurdubooks.com 213
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 214
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو عبدہللا نے خبر دی ،انہوں نے کہooا ہمیں سooفیان نے منصooور
کے واسطے سے خبر دی ،انہوں نے سعد بن عبیدہ سے ،وہ براء بن عازب رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں،
وہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اپنے بستر پر لیٹنے آؤ تو اس طooرح وضooو کooرو
جس طرح نماز کے لیے کرتے ہو۔ پھر داہنی کروٹ پر لیٹ کر یوں کہو«اللهم أسooلمت وجهي إليك ،وفوضت أمooري
إليك ،وألجooأت ظهري إليك ،رغبة ورهبة إليك ،ال ملجأ وال منجا منك إال إليك ،اللهم آمنت بكتابك الooذي أنooزلت،
وبنبيك الذي أرسلت» اے ہللا! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف جھکا دیا۔ اپنooا معooاملہ تooیرے ہی سooپرد کooر دیا۔ میں نے
تیرے ثواب کی توقع اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھے ہی پشت پنooاہ بنooا لیooا۔ تooیرے سooوا کہیں پنooاہ اور نجooات کی
جگہ نہیں۔ اے ہللا! جو کتاب تو نے نازل کی میں اس پر ایمان الیا۔ جو نبی تو نے بھیجا میں اس پر ایمان الیا۔ تو اگر
اس حالت میں اسی رات مر گیا تو فطرت پر مرے گا اور اس دعا کو سب باتوں کے اخیر میں پoڑھ۔ بoراء رضoی ہللا
عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے اس دعا کooو دوبooارہ پڑھا۔ جب میں« اللهم آمنت
بكتابك الذي أنزلت» پر پہنچا تو میں نے«ورسولك»( کا لفظ) کہہ دیا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا نہیں( یوں
کہو)« ونبيك الذي أرسلت» ۔
www.islamicurdubooks.com 215
صحیح بخاری جلد1
كتاب الغسل
کتاب غسل کے احکام و مسائل
ضى أَ ْو َعلَى َسفَ ٍر أَ ْو َجا َء أَ َح ٌد ِم ْن ُك ْم ِم َن ْال َغائِ ِط أَ ْو ال َم ْستُ ُم َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى َ :وإِ ْن ُك ْنتُ ْم ُجنُبًا فَاطَّهَّرُوا َوإِ ْن ُك ْنتُ ْم َمرْ َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا بِ ُوجُو ِه ُك ْoم َوأَ ْي ِدي ُك ْم ِم ْنoهُ َما ي ُِري ُ oد هَّللا ُ لِيَجْ َعَ oل َعلَ ْي ُك ْم ِم ْن َحَ oر ٍ
ج النِّ َسا َء فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ُون سورة المائدة آية َ ، 6وقَ ْولِ ِه َج َّل ِذ ْك ُرهُ :يَأَيُّهَا الَّ ِذ َ
ين آ َمنُوا َولَ ِك ْن ي ُِري ُد لِيُطَهِّ َر ُك ْم َولِيُتِ َّم نِ ْع َمتَهُ َعلَ ْي ُك ْم لَ َعلَّ ُك ْم تَ ْش ُكر َ
يل َحتَّى تَ ْغتَ ِسooلُوا َوإِ ْن ُك ْنتُ ْم الصooالةَ َوأَ ْنتُ ْم ُس َ oكا َرى َحتَّى تَ ْعلَ ُمooوا َما تَقُولُ َ
ooون َوال ُجنُبًا إِال َعooابِ ِري َس oبِ ٍ ال تَ ْق َربُooوا َّ
ضى أَ ْو َعلَى َسفَ ٍر أَ ْو َجا َء أَ َح ٌد ِم ْن ُك ْم ِم َن ْال َغائِ ِط أَ ْو ال َم ْستُ ُم النِّ َسا َء فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا َمرْ َ
بِ ُوجُو ِه ُك ْم َوأَ ْي ِدي ُك ْم إِ َّن هَّللا َ َك َ
ان َعفُ ًّوا َغفُورًا سورة النساء آية . 43
اگر جنبی ہو جاؤ تو خوب اچھی طرح پاکی حاصل کرو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں یا کoوئی تم میں پاخoانہ سoے
آئے یا تم نے اپنی بیویوں سے جماع کیا ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی کooا قصooد کooرو اور اپooنے منہ اور ہooاتھ پooر
اسے مل لو ۔ ہللا نہیں چاہتا کہ تم پر تنگی کرے لیکن چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے اور پوری کرے اپنی نعمت تم پر
تاکہ تم اس کا شکر کرو ۔ ( سورۃ المائدہ ) 6 :اور ہللا کا دوسرا فرمان ہے کہ اے ایمooان والooو نزدیک نہ جooاؤ نمooاز
کے جس وقت کہ تم نشہ میں ہو ۔ یہاں تک کہ سمجھنے لگو جooو کہooتے ہooو اور نہ اس وقت کہ غسooل کی حooاجت ہooو
مگooر حooالت سooفر میں یہooاں تooک کہ غسooل کooر لooو اور اگooر تم مooریض ہooو یا سooفر میں یا آئے تم میں سooے کooوئی
قضائے+حاجت oسے یا تم پاس گئے ہو عورتوں کے ،پھر نہ پاؤ تم پانی تو ارادہ کرو پاک مooٹی کooا ،پس ملooو اپooنے
منہ کو اور ہاتھوں کو ،بیشک ہللا معاف کرنے واال اور بخشنے واال ہے ۔ ( سورۃ النساء ) 43 :
ضو ِء قَ ْب َل ا ْل ُغ ْ
س ِل: اب ا ْل ُو ُ
-1بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ غسل سے پہلے وضو کر لینا چاہیے
حدیث نمبر248 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ج النَّبِ ِّي َ َ ُف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
كَ ، ع ْنِ ه َشِ oامَ ، ع ْن أبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ز ْو ِ
صاَل ِة، ان إِ َذا ا ْغتَ َس َل ِم َن ْال َجنَابَ ِة بَ َدأَ فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ،ثُ َّم يَتَ َوضَّأ ُ َك َما يَتَ َوضَّأ ُ لِل َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ َو َسلَّ َم" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
www.islamicurdubooks.com 216
صحیح بخاری جلد1
ف بِيَ َد ْيِ oه ،ثُ َّم يُفِيضُ ْال َمooا َء صoبُّ َعلَى َر ْأ ِسِ oه ثَاَل َ
ث ُغَ oر ٍ صابِ َعهُ فِي ْال َما ِء فَيُ َخلِّ ُل بِهَا أُصُو َل َشَ oع ِر ِه ،ثُ َّم يَ ُثُ َّم يُ ْد ِخ ُل أَ َ
َعلَى ِج ْل ِد ِه ُكلِّ ِه".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں مالک نے ہشام سے خooبر دی ،وہ اپooنے والooد سooے ،وہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم جب غسل فرماتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر اسی طرح وضooو کooرتے جیسooا
نماز کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم وضو کیا کرتے تھے۔ پھر پooانی میں اپooنی انگلیooاں داخooل فرمooاتے اور ان سooے
بالوں کی جڑوں کا خالل کرتے۔ پھر اپنے ہاتھوں سے تین چلو سر پر ڈالتے پھر تمام بدن پر پانی بہا لیتے۔
حدیث نمبر249 :
بَ ، ع ِن اب ِْن شَ ، ع ْنَ سoالِ ِم ب ِْن أَبِي ْال َج ْعِ oدَ ، ع ْنُ كَ oر ْي ٍ انَ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ ف ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
ضoو َءهُ ت" :تَ َوضَّأ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ُو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ ج النَّبِ ِّي َ
سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةََ ز ْو َِعبَّا ٍ
oاض َعلَيِْ oه ْال َمoا َء ،ثُ َّم نَحَّى ِرجْ لَيِْ oه فَ َغ َسoلَهُ َما هَِ oذ ِه
صoابَهُ ِم َن اأْل َ َذى ،ثُ َّم أَفَ َ
صاَل ِة َغ ْي َر ِرجْ لَ ْي ِهَ ،و َغ َس َل فَرْ َجهُ َو َما أَ َ
لِل َّ
ُغ ْسلُهُ ِم َن ْال َجنَابَ ِة"o.
ہم سے محمد بن یوسف نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا اعمش سے روایت کooر کے،
وہ سالم ابن ابی الجعد سے ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،وہ میمونہ رضooی ہللا عنہooا نooبی کooریم
صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے بتالیا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
نماز کے وضو کی طرح ایک مرتبہ وضو کیا ،البتہ پاؤں نہیں دھوئے۔ پھر اپنی شooرمگاہ کooو دھویا اور جہooاں کہیں
بھی نجاست لگ گئی تھی ،اس کو دھویا۔ پھر اپنے اوپر پانی بہا لیا۔ پھر پہلی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پاؤں کooو
دھویا۔ آپ کا غسل جنابت اسی طرح ہوا کرتا تھا۔
باب :اس بارے میں کہ مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ غسل کرنا درست ہے
حدیث نمبر250 :
تُ " :ك ْن ُ
ت oريِّ َ ، ع ْنُ عooرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ س ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َحَّ oدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَooا ٍ
ح ،يُقَا ُل لَهُ ْالفَ َر ُ
ق". أَ ْغتَ ِس ُل أَنَا َوالنَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن إِنَا ٍء َو ِ
اح ٍد ِم ْن قَ َد ٍ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے حoدیث بیoان کی ،انہoوں نے کہoا کہ ہم سoے ابن ابی ذئب نے حoدیث بیoان کی۔ انہoوں نے
زہری سے ،انہوں نے عروہ سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ آپ نے بتالیا کہ میں اور نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کیا کرتے تھے اس برتن کو فرق کہا جاتooا تھooا۔( نooوٹ :فooرق کے انooدر 6.298
کلو گرام ہوتا ہے۔)
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبُو بَ ْكِ o
oر ب ُْن َح ْف ٍ
ص ، قَooا َل: َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد ال َّ
ت أَنَا َوأَ ُخوَ oعائِ َشoةَ َعلَىَ عائِ َشoةَ ، فَ َسoأَلَهَا أَ ُخوهَا َع ْن ُغ ْسِ oل النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه ْت أَبَا َسلَ َمةَ ، يَقُoولَُ :د َخ ْل ُ
َس ِمع ُ
ت َعلَى َر ْأ ِسoهَا َوبَ ْينَنَا َوبَ ْينَهَا ِح َج oابٌ " ،قَooا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ:
اضْ o ت َوأَفَ َ اع ،فَا ْغتَ َسoلَ ْ
ص ٍ َو َسلَّ َم ؟"فَ َد َع ْ
ت بِإِنَا ٍء نَحْ ًوا ِم ْن َ
اع. ُونَ ، وبَ ْه ٌزَ ، و ْال ُجدِّيُّ َ ، ع ْنُ ش ْعبَةَ : قَ ْد ِر َ
ص ٍ قَا َل يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالصمد نے ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے،
انہoooوں نے کہoooا ہم سoooے ابoooوبکر بن حفص نے ،انہoooوں نے کہoooا کہ میں نے ابوسoooلمہ سoooے یہ حoooدیث سoooنی
کہ میں( ابوسلمہ) اور عائشہ رضی ہللا عنہا کے بھائی عائشہ رضی ہللا عنہا کی خدمت میں گئے۔ ان کے بھooائی نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے غسل کے بارے میں سوال کیا۔ تو آپ نے صاع جیسا ایک برتن منگوایا۔ پھر غسل
کیا اور اپنے اوپر پانی بہایا۔ اس وقت ہمارے درمیان اور ان کے درمیان پردہ حائل تھا۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ
www.islamicurdubooks.com 218
صحیح بخاری جلد1
ہللا) کہتے ہیں کہ یزید بن ہارون ،بہز اور جدی نے شعبہ سے قooدر صooاع کے الفooاظ oروایت کooئے ہیں۔( نooوٹ :صooاع
کے اندر 2.488کلو گرام ہوتا ہے۔)
حدیث نمبر252 :
ق ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو
َحَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن آ َد َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ زهَ ْيٌ oرَ ، ع ْن أَبِي إِ ْسَ oحا َ
ع ؟ فَقَooا َل
ص oا ٌ ان ِع ْن َدَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ هُ َو َوأَبُooوهُ َو ِع ْنَ oدهُ قَoْ oو ٌم ،فَ َسoأَلُوهُ َع ِن ْال ُغ ْسِ oل ،فَقَooا َل :يَ ْكفِي َ
ك َ َج ْعفَ ٍر ، أَنَّهُ َك َ
ك" ،ثُ َّم أَ َّمنَا فِي ثَ ْو ٍ
ب. ان يَ ْكفِي َم ْن هُ َو أَ ْوفَى ِم ْن َ
ك َش َعرًا َو َخ ْي ٌر ِم ْن َ َر ُجلٌَ :ما يَ ْكفِينِي ،فَقَا َل َجابِرٌَ " :ك َ
یحیی بن آدم نے حدیث بیان کی ،انہooوں نے کہooا
ٰ ہم سے عبدہللا بن محمد نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
ہم سے زہیر نے ابواسحاق کے واسطے سے ،انہوں نے کہا ہم سے ابوجعفر( محمد باقر) نے بیooان کیooا کہ وہ اور ان
کے والد( جنooاب زین العابoدین) جooابر بن عبoدہللا رضooی ہللا عنہ کے پooاس تھے اور کچھ اور لooوگ بھی بیٹھے ہoوئے
تھے۔ ان لوگوں نے آپ سے غسoل کے بooارے میں پوچھooا تooو آپ نے فرمایا کہ ایک صooاع کooافی ہے۔ اس پooر ایک
شخص بوال یہ مجھے تو کافی نہ ہو گا۔ جابر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ یہ ان کے لیے کافی ہوتooا تھooا جن کے بooال
تم سے زیادہ تھے اور جو تم سے بہooتر تھے( یعooنی رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم ) پھooر جooابر رضooی ہللا عنہ نے
صرف ایک کپڑا پہن کر ہمیں نماز پڑھائی۔( نوٹ :صاع کے اندر 2.488کلو گرام ہوتا ہے۔)
حدیث نمبر253 :
www.islamicurdubooks.com 219
صحیح بخاری جلد1
میں غسل کر لیتے تھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا)فرماتے ہیں کہ ابن عیینہ اخیر عمر میں اس حدیث کو یوں
روایت کرتے تھے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے انہوں نے میمونہ رضی ہللا عنہا سے اور صحیح وہی روایت ہے
جو ابونعیم نے کی ہے۔
اض َعلَى َر ْأ ِ
س ِه ثَالَثًا: اب َمنْ أَفَ َ
-4بَ ُ
باب :اس کے بارے میں جو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہائے
حدیث نمبر254 :
صَ oر ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيُ جبَ ْيُ oر ب ُْن َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
ق ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِيُ سoلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَ َّما أَنَا فَأُفِيضُ َعلَى َر ْأ ِسي ثَاَل ثًاَ ،وأَ َشا َر بِيَ َد ْي ِه ِك ْلتَ ْي ِه َما". ُم ْ
ط ِع ٍم ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ابونعیم نے ہم سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے زہیر نے روایت کی ابواسحاق سے ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
جبیر بن مطعم رضی ہللا عنہ نے روایت کی۔ انہوں نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اپooنے
سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔
حدیث نمبر255 :
ار ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ غ ْنَ oد ٌر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنِ م ْخَ oو ِل ب ِْن َر ِ
اشٍ oدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعلِ ٍّي، َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّشٍ o
غ َعلَى َر ْأ ِس ِه ثَاَل ثًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ ْف ِر ُ َع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
محمد بن بشار نے ہم سے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیoا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سoے شoعبہ
نے بیان کیا ،مخول بن راشد کے واسطے سے ،وہ محمد ابن علی سooے ،وہ جooابر بن عبooدہللا رضooی ہللا عنہمooا سooے،
انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتے تھے۔
حدیث نمبر256 :
ك َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ م ْع َم ُر ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َس ٍامَ ، ح َّدثَنِي أَبُو َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :قَooا َل لِيَ جooابِ ُرَ : وأَتَooانِي اب ُْن َع ِّم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَأْ ُخ ُذ
ان النَّبِ ُّي َ ْف ْال ُغ ْس ُل ِم َن ْال َجنَابَ ِة ؟ فَقُ ْل ُ
ت" َك َ يُ َعرِّ ضُ بِ ْال َح َس ِن ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال َحنَفِيَّ ِة ،قَا َلَ :كي َ
www.islamicurdubooks.com 220
صحیح بخاری جلد1
ت: ضهَا َعلَى َر ْأ ِس ِه ،ثُ َّم يُفِيضُ َعلَى َسائِ ِر َج َسِ oد ِه ،فَقَoا َل لِي ْال َح َسُ oن :إِنِّي َر ُجٌ oل َكثِooي ُر َّ
الشَ oع ِر ،فَقُ ْل ُ ثَاَل ثَةَ أَ ُك ٍّ
ف َويُفِي ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْكثَ َر ِم ْن َ
ك َش َعرًا". ان النَّبِ ُّي َ
َك َ
یحoیی بن سoام نے روایت کیoا ،کہoا کہ ہم سoے
ٰ ہم سے ابونعیم( فضل بن دکین) نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سoے معمoر بن
ابوجعفر( oمحمد باقر) نے بیان کیا ،انہoوں نے کہoا کہ ہم سoے جooابر نے بیooان کیoا کہ مoیرے پoاس تمہooارے چچooا کے
بیٹے( ان کی مراد حسن بن محمد ابن حنفیہ سے تھی)آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ جنابت کے غسل کooا کیooا طooریقہ ہے؟
میں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تین چلو پانی لیتے اور ان کو اپنے سر پر بہooاتے تھے۔ پھooر اپooنے تمooام
بooدن پooر پooانی بہooاتے تھے۔ حسooن نے اس پooر کہooا کہ میں تooو بہت بooالوں واال آدمی ہooوں۔ میں نے جooواب دیا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے بال تم سے زیادہ تھے۔
www.islamicurdubooks.com 221
صحیح بخاری جلد1
ب أَ ِو الطِّي ِ
ب ِع ْن َد ا ْل ُغ ْ
س ِل: اب َمنْ بَ َدأَ ِبا ْل ِحالَ ِ
-6بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جس نے حالب سے یا خوشبو لگا کر غسل کیا تو اس کا بھی غسل ہو گیا
حدیث نمبر258 :
oان النَّبِ ُّي
تَ " :كَ o اسِ oمَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ اصٍ oمَ ، ع ْنَ ح ْنظَلَoةََ ، ع ْنْ القَ ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو َع ِ
ق َر ْأ ِسِ oه اأْل َ ْي َم ِن ،ثُ َّمب ،فَأ َ َخَ oذ بِ َكفِّ ِه فَبََ oدأَ بِ ِشِّ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم إِ َذا ا ْغتَ َسَ oل ِم َن ْال َجنَابَِ oة َد َعا بِ َشْ oي ٍء نَحَْ oو ْال ِحاَل ِ
َ
اأْل َ ْي َس ِر ،فَقَا َل :بِ ِه َما َعلَى َو َس ِط َر ْأ ِس ِه".
مثنی نے ہم سے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعاصم( ضحاک بن مخلد) نے بیان کیooا ،وہ حنظلہ بن ابی سooفیان
ٰ محمد بن
سے ،وہ قاسم بن محمد سے ،وہ عائشہ رضooی ہللا عنہooا سooے۔ آپ نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم جب
غسل جنابت کرنا چاہتے تو حالب کی طرح ایک چیز منگاتے۔ پھر( پانی کا چلو) اپooنے ہooاتھ میں لیooتے اور سooر کے
داہنے حصے سے غسل کی ابتداء کرتے۔ پھر بائیں حصہ کا غسل کرتے۔ پھر اپنے دونooوں ہooاتھوں کooو سooر کے بیچ
میں لگاتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 222
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے پانی کو دائیں ہاتھ سے بائیں پر گرایا۔ اس طرح اپنے دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ پھر اپنی شرمگاہ کooو دھویا۔
پھر اپنے ہاتھ کو زمین پر رگڑ کر اسے مooٹی سooے مال اور دھویا۔ پھooر کلی کی اور نooاک میں پooانی ڈاال۔ پھooر اپooنے
چہرہ کو دھویا اور اپنے سر پر پانی بہایا۔ پھر ایک طرف ہو کر دونوں پاؤں دھوئے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو
رومال دیا گیا۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے پانی کو خشک نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 223
صحیح بخاری جلد1
س بَأْ ًسooا
ُور َولَ ْم يَ ْغ ِس ْلهَا ،ثُ َّم تَ َوضَّأََ ،ولَ ْم يَ َر اب ُْن ُع َم َرَ ،واب ُْن َعبَّا ٍ
ب يَ َدهُ فِي الطَّه ِ َوأَ ْد َخ َل اب ُْن ُع َم َرَ ،و ْالبَ َرا ُء ب ُْن َع ِ
از ٍ
ض ُح ِم ْن ُغس ِْل ْال َجنَابَ ِة.
بِ َما يَ ْنتَ ِ
ابن عمر اور براء بن عازب رضی ہللا عنہم نے ہاتھ دھونے سے پہلے غسل کے پانی میں اپنooا ہooاتھ ڈاال تھooا۔ اور ابن
عمر اور ابن عباس رضی ہللا عنہم اس پانی سے غسل میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے تھے جس میں غسooل جنooابت
کا پانی ٹپک کر گر گیا ہو۔
حدیث نمبر261 :
حدیث نمبر262 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
oان َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
تَ " :كَ o
َو َسلَّ َم إِ َذا ا ْغتَ َس َل ِم َن ْال َجنَابَ ِة َغ َس َل يَ َدهُ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے حماد نے ہشام کے واسطے سooے بیooان کیooا ،وہ اپooنے والooد سooے ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم غسل جنابت فرمooاتے تو( پہلے) اپنooا
ہاتھ دھوتے۔
www.islamicurdubooks.com 224
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر263 :
ت أَ ْغتَ ِسُ oل
تُ " :ك ْن ُ َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن َح ْف ٍ
صَ ، ع ْنُ عooرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
اسِ ooمَ ، ع ْن أَبِي ِه،
احٍ ooد ِم ْن َجنَابٍَ ooة"َ ،و َع ْنَ عبِْ ooد الooرَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ أَنَا َوالنَّبِ ُّي َ
صooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َو َسooلَّ َم ِم ْن إِنَooا ٍء َو ِ
َع ْنَ عائِ َشةَِ م ْثلَهُ.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا۔ کہا ہم سے شعبہ نے ابوبکر بن حفص کے واسطے سooے بیooان کیooا ،وہ عooروہ سooے ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا کہ میں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( دونooوں مooل کooر) ایک ہی بooرتن
میں غسل جنابت کرتے تھے۔ اور شعبہ نے عبدالرحمٰ ن بن قاسooم سooے ،انہooوں نے اپooنے والد( قاسooم بن محمooد بن ابی
بکر رضی ہللا عنہ) سے وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
حدیث نمبر264 :
ْت أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
ان َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َجب ٍْر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم َو ْال َمooرْ أَةُ ِم ْن نِ َس oائِ ِه يَ ْغتَ ِس oاَل ِن ِم ْن إِنَooا ٍء َو ِ
احٍ oد"َ ،زا َدُ م ْس oلِ ٌمَ ، و َو ْهبُ ب ُْن َج ِريٍ o
oر، النَّبِ ُّي َ
َع ْن ُش ْعبَةَِ م َن ْال َجنَابَ ِةo.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے عبoدہللا بن عبoدہللا بن جبoیر سoے انہoوں نے کہoا کہ میں
نے انس بن مالک سے سنا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم اور آپ کی کooوئی زوجہ مطہooرہ ایک بooرتن میں غسooل
کoooرتے تھے۔ اس حoooدیث میں مسoooلم بن ابoooراہیم اور وہب بن جریر کی روایت میں شoooعبہ سے« من الجنابoooة» کoooا
لفظ( زیادہ) ہے۔( یعنی یہ جنابت کا غسل ہوتا تھا)۔
س ِل َوا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب تَ ْف ِر ِ
يق ا ْل ُغ ْ -10بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے
َوي ُْذ َك ُر َع ِن اب ِْن ُع َم َر ،أَنَّهُ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه بَ ْع َد َما َج َّ
ف َوضُو ُءهُ.
www.islamicurdubooks.com 225
صحیح بخاری جلد1
ابن عمر رضی ہللا عنہما سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے قدموں کو وضو کردہ اعضاء کے خشک ہونے کے بعooد
دھویا۔
حدیث نمبر265 :
احِ oooد ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنَ سoooالِ ِم ب ِْن أَبِي ْال َجعِْ oooد،
ب ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَاَ عبُْ oooد ْال َو ِ
َحَّ oooدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َمحْ بُoooو ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َمooا ًء
ُول هَّللا ِ َ تَ م ْي ُمونَةَُ " : و َ
ضع ُ
ْت لِ َرس ِ س ، قَا َل :قَالَ ْ َع ْنُ ك َر ْيبٍ َم ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
يَ ْغتَ ِس ُل بِ ِه ،فَأ َ ْف َر َغ َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًا ،ثُ َّم أَ ْف َر َغ بِيَ ِمينِ ِه َعلَى ِش َمالِ ِه فَ َغ َس َل َمَ oذا ِكي َرهُ ،ثُ َّم َدلَ َ o
ك
ق ،ثُ َّم َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َغ َس َل َر ْأ َسهُ ثَاَل ثًooا ،ثُ َّم أَ ْف َ oر َغ َعلَى َج َس ِ oد ِه ،ثُ َّم تَنَحَّى ض َوا ْستَ ْن َش َ ض ،ثُ َّم َمضْ َم َ يَ َدهُ بِاأْل َرْ ِ
ِم ْن َمقَا ِم ِه فَ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه".
ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیoان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سoے
مولی ابن عباس سے ،انہوں نے عبooدہللا بن
ٰ اعمش نے سالم بن ابی الجعد کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے کریب
عباس رضی ہللا عنہما سے کہ میمونہ رضooی ہللا عنہooا نے کہooا کہ میں نے نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے لooیے
غسل کا پانی رکھا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے پانی اپنے ہاتھوں پر گرا کر انہیں دو یا تین بooار دھویا۔ پھooر
اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں پر گرا کر اپنی شرمگاہوں کو دھویا۔ پھر ہoاتھ کoو زمین پoر رگoڑا۔ پھoر کلی کی اور نoاک
میں پانی ڈاال پھر اپنے چہرے اور ہاتھوں کو دھویا۔ پھر اپنے سر کو تین مرتبہ دھویا ،پھر اپنے سارے بدن پر پانی
بہایا ،پھر آپ اپنی غسل کی جگہ سے الگ ہو گئے۔ پھر اپنے قدموں کو دھویا۔
www.islamicurdubooks.com 226
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر266 :
oولَى َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَةََ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن أَبِي ْال َج ْع ِدَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ مْ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُغ ْساًل
ُول هَّللا ِ َ ضع ُ
ْت لِ َرس ِ ث ، قَالَ ْ
تَ " :و َ ت ْال َح ِ
ار ِ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ بِ ْن ِ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
اب ِْن َعبَّا ٍ
ان :اَل أَ ْد ِري أَ َذ َكَ oر الثَّالِثَoةَ أَ ْم اَل ،ثُ َّم أَ ْفَ oر َغ بِيَ ِمينِِ oه َعلَى
صبَّ َعلَى يَ ِد ِه فَ َغ َسلَهَا َم َّرةً أَ ْو َم َّرتَي ِْن ،قَا َل ُسoلَ ْي َم ُ َو َستَرْ تُهُ فَ َ
ق َو َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َغ َس َل َر ْأ َسهُ، ض أَ ْو بِ ْال َحائِ ِط ،ثُ َّم تَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َش َ ك يَ َدهُ بِاأْل َرْ ِ ِش َمالِ ِه فَ َغ َس َل فَرْ َجهُ ،ثُ َّم َدلَ َ
صبَّ َعلَى َج َس ِد ِه ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه فَنَا َو ْلتُهُ ِخرْ قَةً ،فَقَا َل :بِيَ ِد ِه هَ َك َذاَ ،ولَ ْم ي ُِر ْدهَا". ثُ َّم َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے
ٰ ہم سے
مoولی کoریب سoے ،انہoوں نے ابن
ٰ سالم بن ابی الجعد کے واسطہ سے بیoان کیoا ،وہ ابن عبoاس رضoی ہللا عنہمoا کے
عباس رضooی ہللا عنہمooا سooے ،انہooوں نے میمooونہ بنت حooارث رضooی ہللا عنہooا سooے ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے( غسل کا) پانی رکھا اور پردہ کر دیا ،آپ نے(پہلے غسل میں) اپنے ہاتھ پooر پooانی
ڈاال اور اسooے ایک یا دو بooار دھویا۔ سooلیمان اعمش کہooتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں راوی( سooالم بن ابی الجعooد) نے
تیسری بار کا بھی ذکر کیا یا نہیں۔ پھر داہنے ہاتھ سے بائیں پooر پooانی ڈاال۔ اور شooرمگاہ دھوئی ،پھooر اپooنے ہooاتھ کooو
زمین پر یا دیوار پر رگڑا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈاال اور چہرے اور ہاتھوں کو دھویا۔ اور سooر کooو دھویا۔
پھر سارے بدن پر پانی بہایا۔ پھر ایک طooرف سooرک کooر دونooوں پooاؤں دھوئے۔ بعooد میں میں نے ایک کooپڑا دیا تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سooے اشooارہ کیooا اس طooرح کہ اسooے ہٹooاؤ اور آپ نے اس کooپڑے کooا ارادہ نہیں
فرمایا۔
س ٍل َوا ِح ٍد: اب إِ َذا َجا َم َع ثُ َّم َعا َدَ ،و َمنْ َدا َر َعلَى نِ َ
سائِ ِه فِي ُغ ْ -12بَ ُ
باب :جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیا اور جس نے اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر ہو کر
ایک ہی غسل کیا اس کا بیان
www.islamicurdubooks.com 227
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر267 :
ار ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن أَبِي َعِ oديٍّ َ ، ويَحْ يَى oب ُْن َسِ oعي ٍدَ ، ع ْنُ شْ oعبَةََ ، ع ْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ص oلَّى هَّللا ُت أُطَيِّبُ َر ُس oو َل هَّللا ِ َ ت :يَرْ َح ُم هَّللا ُ أَبَا َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنُ " ،ك ْن ُ
ْال ُم ْنتَ ِش ِرَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَا َلَ :ذ َكرْ تُهُ لِ َعائِ َشةَ ، فَقَالَ ْ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَيَطُ ُ
وف َعلَى نِ َسائِ ِه ،ثُ َّم يُصْ بِ ُح ُمحْ ِر ًما يَ ْن َ
ض ُخ ِطيبًا".
یحیی بن سعید نے شooعبہ سooے ،وہ ابooراہیم بن
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے حدیث بیان کی ،کہا ہم سے ابن ابی عدی اور
محمد بن منتشر سے ،وہ اپنے والد سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا کے سooامنے اس مسooئلہ کooا
ذکر کیا۔ تو آپ نے فرمایا ،ہللا ابوعبدالرحمٰ ن پر رحم فرمائے میں نے تو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو خوشoبو
لگائی پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی تمام ازواج( مطہooرات) کے پooاس تشooریف لے گooئے اور صooبح کooو احooرام اس
حالت میں باندھا کہ خوشبو سے بدن مہک رہا تھا۔
حدیث نمبر268 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن ِه َش ٍام ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبِيَ ، ع ْن قَتَoا َدةَ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍ
oك، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
oل َوالنَّهَِ o
oار َوهُ َّن إِحَْ oدى السoا َع ِة ْال َو ِ
احَ oد ِة ِم َن اللَّ ْيِ o صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَُ oدو ُر َعلَى نِ َسoائِ ِه فِي َّ
oان النَّبِ ُّي َ
قَooا َلَ " :كَ o
ث أَنَّهُ أُ ْع ِط َي قَُّ oوةَ ثَاَل ثِ َ
ينَ ،وقَooا َلَ سِ oعي ٌدَ : ع ْن قَتَooا َدةَ، س :أَ َو َكَ o
oان ي ُِطيقُoهُ ،قَooا َلُ :كنَّا نَتَ َحَّ oد ُ ت أِل َنَ ٍ
َع ْشَ oرةَ" ،قَooا َل :قُ ْل ُ
إِ َّن أَنَسًاَ ح َّدثَهُ ْم :تِ ْس ُع نِ ْس َو ٍة.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا۔ انہوں نے کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا مجھ سooے مooیرے
والد نے قتادہ کے واسطہ سے ،کہا ہم سے انس بن مالک نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دن اور رات کے ایک
ہی وقت میں اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس گئے اور یہ گیارہ تھیں۔( نو منکوحہ اور دو لونڈیاں) راوی نے کہooا،
میں نے انس سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس کی طاقت رکھتے تھے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ ہم آپس میں کہا کرتے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو تیس مooردوں کے برابooر طooاقت دی گooئی ہے اور
سعید نے کہا قتادہ کے واسطہ سے کہ ہم کہتے تھے کہ انس نے ان سے نو ازواج کا ذکر کیا۔
www.islamicurdubooks.com 228
صحیح بخاری جلد1
س ِل ا ْل َم ْذ ِ
ي َوا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم ْنهُ: اب َغ ْ
-13بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ مذی کا دھونا اور اس کی وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے
حدیث نمبر269 :
ينَ ، ع ْن أَبِي َع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ علِ ٍّي ، قَooا َلُ :ك ْن ُ
ت َر ُجاًل َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ زائَِ oدةَُ ، ع ْن أَبِي َح ِ
صٍ o
ان ا ْبنَتِ ِه ،فَ َسأ َ َل ،فَقَا َل" :تَ َوضَّأْ َوا ْغ ِسلْ َذ َك َر َ
ك". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِ َم َك ِ ت َر ُجاًل أَ ْن يَسْأ َ َل النَّبِ َّ
ي َ َم َّذا ًء ،فَأ َ َمرْ ُ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے زائدہ نے ابوحصین کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوعبدالرحمٰ ن سے ،انہooوں
نے علی رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ مجھے مذی بکثرت آتی تھی ،چونکہ میرے گھر میں نبی کریم صooلی
ہللا علیہ وسلم کی صاحبزادی( فooاطمۃالزہراء oرضooی ہللا عنہooا) تھیں۔ اس لooیے میں نے ایک شooخص( مقooداد بن اسooود
اپنے شاگرد) سے کہا کہ وہ آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم سoے اس کے متعلooق مسoئلہ معلoوم کoریں انہooوں نے پوچھoا تoو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضو کر اور شرمگاہ کو دھو( یہی کافی ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 229
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر271 :
تَ " :كooأَنِّي أَ ْنظُُ oر
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َح َك ُمَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو ُمحْ ِر ٌم". ب فِي َم ْف ِر ِ
ق النَّبِ ِّي َ يص الطِّي ِ
إِلَى َوبِ ِ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حدیث بیان کی ،کہooا ہم سooے حکم نے ابooراہیم کے واسooطہ
سے ،وہ اسود سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہooا سooے ،آپ نے فرمایا گویا کہ میں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی
مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اس حال میں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 230
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر273 :
ف ِم ْنهُ َج ِميعًا".
اح ٍد نَ ْغ ِر ُ ت أَ ْغتَ ِس ُل أَنَا َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن إِنَا ٍء َو ِ تُ :ك ْن ُ
َوقَالَ ْ
اور عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک بooرتن میں غسooل کooرتے تھے۔ ہم
دونوں اس سے چلو بھربھر کر پانی لیتے تھے۔
اض ِع ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرةً س ِد ِهَ ،ولَ ْم يُ ِعدَْ ،غ ْ
س َل َم َو ِ سائِ َر َج َ ضأ َ فِي ا ْل َجنَابَ ِة ثُ َّم َغ َ
س َل َ اب َمنْ ت ََو َّ
-16بَ ُ
أُ ْخ َرى:
باب :اس بارے میں کہ جس نے جنابت میں وضو کیا پھر اپنے تمام بدن کو دھویا ،لیکن وضو
کے اعضاء کو دوبارہ نہیں دھویا
حدیث نمبر274 :
oولَى ُف ب ُْن ِعي َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْنُ ك َ oر ْي ٍ
بَ مْ o َح َّدثَنَا يُوس ُ
ضoو ًءا لِ َجنَابٍَ oة فَأ َ ْكفَooأ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُ
ض َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، قَالَتَ " :و َ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
اب ِْن َعبَّا ٍ
oط َمَّ oرتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًooا ،ثُ َّم
ض أَ ِو ْال َحائِِ o
ب يََ oدهُ بِoاأْل َرْ ِ
ضَ oر َ بِيَ ِمينِِ oه َعلَى ِشَ oمالِ ِه َمَّ oرتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًooا ،ثُ َّم َغ َسَ oل فَرْ َج oهُ ،ثُ َّم َ
اض َعلَى َر ْأ ِس ِه ْال َما َء ،ثُ َّم َغ َس َل َج َس َدهُ ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َس َل ِرجْ لَيِْ oه، ق َو َغ َس َل َوجْ هَهُ َو ِذ َرا َع ْي ِه ،ثُ َّم أَفَ َ ض َوا ْستَ ْن َش َ
َمضْ َم َ
ت :فَأَتَ ْيتُهُ بِ ِخرْ قَ ٍة فَلَ ْم ي ُِر ْدهَا ،فَ َج َع َل يَ ْنفُضُ بِيَ ِد ِه".
قَالَ ْ
oی نے بیoان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سoے
عیسی نے بیان کیا ،انہoوں نے کہoا ہم سoے فضoل بن موسٰ o
ٰ ہم سے یوسف بن
مoولی ابن عبoاس سoے ،انہoوں نے عبoدہللا بن
ٰ اعمش نے بیان کیا انہوں نے سالم کے واسطہ سoے ،انہoوں نے کoریب
عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کیا ،انہوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی ہللا عنہا سے روایت کیooا ،انہooوں نے فرمایا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے غسل جنابت کے لیے پانی رکھا پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے دو یا تین
مرتبہ اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈاال۔ پھر شرمگاہ دھوئی۔ پھر ہاتھ کو زمین پر یا دیوار پر دو یا تین بooار
رگڑا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈاال اور اپنے چہرے اور بازوؤں کو دھویا۔ پھر سر پooر پooانی بہایا اور سooارے
بدن کا غسل کیا۔ پھر اپنی جگہ سے سرک کر پاؤں دھوئے۔ میمونہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں ایک کooپڑا الئی
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا اور ہاتھوں ہی سے پانی جھاڑنے لگے۔
www.islamicurdubooks.com 231
صحیح بخاری جلد1
س ِج ِد أَنَّهُ ُجنُ ٌ
ب يَ ْخ ُر ُج َك َما ه َُو َوالَ يَتَيَ َّم ُم: اب إِ َذا َذ َك َر فِي ا ْل َم ْ
-17بَ ُ
باب :جب کوئی شخص مسجد میں ہو اور اسے یاد آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے تو اسی
طرح نکل جائے اور تیمم نہ کرے
حدیث نمبر275 :
oريِّ َ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةَ، oان ب ُْن ُع َمَ oر ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُooونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ع ْث َمُ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم ،فَلَ َّما
وف قياما ،فَ َخ َر َج إِلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت الصُّ فُ ُ
صاَل ةُ َو ُع ِّدلَ ِ َع ْنأَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل" :أُقِي َم ِ
ت ال َّ
صاَّل هُ َذ َك َر أَنَّهُ ُجنُبٌ ،فَقَoا َل لَنَoاَ :م َكoانَ ُك ْم ،ثُ َّم َر َجَ oع فَا ْغتَ َسَ oل ،ثُ َّم َخَ oر َج إِلَ ْينَا َو َر ْأ ُسoهُ يَ ْقطُُ oر فَ َكبَّ َر فَ َ
صoلَّ ْينَا قَا َم فِي ُم َ
الز ْه ِريِّ َ ، و َر َواهُ اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْنُّ
الز ْه ِريِّ . َم َعهُ" ،تَابَ َعهَُ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ْنُّ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عثمان بن عمر نے بیooان کیooا ،کہooا ہم کooو یونس نے خooبر دی
زہری کے واسطے سے ،وہ ابوسلمہ سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نماز کی تکبیر ہوئی اور صفیں برابooر
ہو گئیں ،لوگ کھڑے تھے کہ رسول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم اپoنے حجoرے oسoے ہمoاری طoرف تشoریف الئے۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم مصلے پر کھڑے ہooو چکے تooو یاد آیا کہ آپ جنooبی ہیں۔ پس آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ہم
سے فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو اور آپ واپس چلے گئے۔ پھر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے غسooل کیooا اور واپس
ہماری طرف تشریف الئے تو سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسoلم نے نمoاز کے لoیے
تکبیر کہی اور ہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی۔ عثمان بن عمooر سoے اس روایت کی متoابعت کی
عبداالعلی نے معمر سے اور وہ زہری سے۔ اور اوزاعی نے بھی زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ہے۔
ٰ ہے
www.islamicurdubooks.com 232
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر276 :
س ، قَoا َل:
بَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ ْت اأْل َ ْع َم َ
شَ ، ع ْنَ سoالِ ِمَ ، ع ْنُ كَ oر ْي ٍ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َح ْم َزةَ ، قَا َلَ :سِ oمع ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
صoبَّ َعلَى يَ َد ْيِ oه فَ َغ َسoلَهُ َما ،ثُ َّم َ
صoبَّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ُغ ْسoاًل فَ َسoتَرْ تُهُ بِثَ ْoو ٍ
ب َو َ ْت لِلنَّبِ ِّي َ تَ م ْي ُمونَةَُ " و َ
ضع ُ قَالَ ْ
ق َو َغ َسَ oل َوجْ هَoهُ ض َوا ْستَ ْن َشَ o ضَ oم َ ض فَ َم َسَ oحهَا ،ثُ َّم َغ َسoلَهَا فَ َم ْ ب بِيَِ oد ِه اأْل َرْ َ بِيَ ِمينِ ِه َعلَى ِش َمالِ ِه فَ َغ َس َل فَرْ َجهُ فَ َ
ض َر َ
ق َوهَُ oو اض َعلَى َج َس ِد ِه ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه ،فَنَا َو ْلتُهُ ثَ ْوبًا فَلَ ْم يَأْ ُخْ o
oذهُ ،فَooا ْنطَلَ َ صبَّ َعلَى َر ْأ ِس ِه َوأَفَ َ َو ِذ َرا َع ْي ِه ،ثُ َّم َ
يَ ْنفُضُ يَ َد ْي ِه".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوحمزہ( محمد بن میمون) نے ،کہا میں نے اعمش سے سنا ،انہooوں نے سooالم
بن ابی الجعد سے ،انہوں نے کریب سے ،انہوں نے ابن عباس سے ،آپ نے کہا کہ میمونہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا
کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کے لooیے غسooل کooا پooانی رکھooا اور ایک کooپڑے سooے پooردہ کooر دیا۔ پہلے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈاال اور انہیں دھویا۔ پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہooاتھ میں
پانی لیا اور شرمگاہ دھوئی۔ پھر ہاتھ کو زمین پر مارا اور دھویا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈاال اور چہرے اور
بازو دھوئے۔ پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا۔ اس کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسooلم مقooام غسooل سoے
ایک طرف ہو گئے۔ پھر دونوں پاؤں دھوئے۔ اس کے بعد میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو ایک کپڑا دینا چاہا۔ تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے نہیں لیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم ہاتھوں سے پانی جھاڑنے لگے۔
س ِل: ق َر ْأ ِ
س ِه األَ ْي َم ِن فِي ا ْل ُغ ْ اب َمنْ بَ َدأَ ِب ِ
ش ِّ -19بَ ُ
باب :اس شخص کے متعلق جس نے اپنے سر کے داہنے حصے سے غسل کیا
حدیث نمبر277 :
َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنْ ال َح َس ِن ب ِْن ُم ْسلِ ٍمَ ، ع ْنَ
صفِيَّةَ بِ ْن ِ
ت َش ْيبَةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ،
ق َر ْأ ِسoهَا ،ثُ َّم تَأْ ُخُ oذ بِيَِ oدهَا َعلَى ِشoقِّهَا اأْل َ ْي َم ِن َوبِيَِ oدهَا ت إِحْ َدانَا َجنَابَةٌ أَ َخَ oذ ْ
ت بِيََ oد ْيهَا ثَاَل ثًا فَoْ oو َ صابَ ْ تُ " :كنَّا إِ َذا أَ َ
قَالَ ْ
اأْل ُ ْخ َرى َعلَى ِشقِّهَا اأْل َ ْي َس ِر".
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن نooافع نے بیooان کیooا ،انہooوں نے حسooن بن مسooلم
ٰ ہم سے خالد بن
سے روایت کی ،وہ صفیہ بنت شیبہ سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ہم ازواج( مطہooرات) میں
www.islamicurdubooks.com 233
صحیح بخاری جلد1
سے کسی کو اگر جنابت الحق ہوتی تو وہ ہاتھوں میں پانی لے کر سر پر تین مرتبہ ڈالتیں۔ پھر ہاتھ میں پانی لے کooر
سر کے داہنے حصے کا غسل کرتیں اور دوسرے ہاتھ سے بائیں حصے کا غسل کرتیں۔
ستُّ ُر أَ ْف َ
ض ُل: ستَّ َر فَالتَّ َ اب َم ِن ا ْغتَ َ
س َل ع ُْريَانًا َو ْح َدهُ فِي ا ْل َخ ْل َو ِةَ ،و َمنْ تَ َ -20بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور جس نے کپڑا
باندھ کر غسل کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے
ق أَ ْن ي ُْس oتَحْ يَا ِم ْن oهُ ِم َن
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم" ،هَّللا ُ أَ َحُّ o
َوقَooا َل بَ ْه ُ oز ب ُْن َح ِك ٍيمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ جِّ oد ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
النَّ ِ
اس".
اور بہز بن حکیم نے اپنے والoد سoے ،انہooوں نے بہoز کے دادا( معoاویہ بن حیoدہ) سoے وہ نoبی کoریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،ہللا لوگوں کے مقooابلے میں زیادہ مسooتحق ہے کہ
اس سے شرم کی جائے۔
حدیث نمبر278 :
اقَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْن أَبِي هُ َريَْ ooرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
وسoى يَ ْغتَ ِسُ oلoان ُم َ ْضَ ،و َك َْضoهُ ْم إِلَى بَع ٍ ون ُع َراةً يَ ْنظُُ oر بَع ُ ت بَنُو إِ ْس َرائِي َل يَ ْغتَ ِسلُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :كانَ َْ
ب َم َّرةً يَ ْغتَ ِسُ oل فَ َو َ
ضَ oع ثَ ْوبَoهُ َعلَى َح َجٍ o
oر فَفََّ oر َوحْ َدهُ ،فَقَالُواَ :وهَّللا ِ َما يَ ْمنَ ُع ُمو َسى أَ ْن يَ ْغتَ ِس َل َم َعنَا إِاَّل أَنَّهُ آ َدرُ ،فَ َذهَ َ
وسoى ،فَقَooالُواَ :وهَّللا ِ
ت بَنُو إِ ْسَ oرائِي َل إِلَى ُم َ ْال َح َج ُر بِثَ ْوبِ ِه ،فَ َخ َر َج ُمو َسى فِي إِ ْث ِر ِه ،يَقُولُ :ثَ ْوبِي يَا َح َجرَُ ،حتَّى نَظَ َر ْ
oال َح َج ِر ِسoتَّةٌ أَ ْو َسْ oب َعةٌ
ضرْ بًا" ،فَقَooا َل أَبُو هُ َر ْيَ oرةََ :وهَّللا ِ إِنَّهُ لَنََ oدبٌ بِْ o
ق بِ ْال َح َج ِر َ َما بِ ُمو َسى ِم ْن بَأْ ٍ
س َوأَ َخ َذ ثَ ْوبَهُ فَطَفِ َ
ضرْ بًا بِ ْال َح َج ِر.
َ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ،انہوں نے معمر سے ،انہooوں نے
ہمام بن منبہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل ننگے ہو کر اس طرح نہooاتے تھے کہ ایک شooخص دوسooرے کooو دیکھتooا لیکن
www.islamicurdubooks.com 234
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر279 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :بَ ْينَا أَيُّوبُ يَ ْغتَ ِسُ oل عُرْ يَانًا فَ َخَّ oر َعلَ ْيِ oه َجَ oرا ٌد ِم ْن َذهَ ٍ
ب، َو َع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
فَ َج َع َل أَيُّوبُ يَحْ تَثِي oفِي ثَ ْوبِ ِه ،فَنَا َداهُ َربُّهُ :يَا أَيُّوبُ ،أَلَ ْم أَ ُك ْن أَ ْغنَ ْيتُ َ
ك َع َّما تَ َرى ؟ قَooا َل :بَلَى َو ِع َّزتَِ o
كَ ،ولَ ِك ْن اَل ِغنَى
ارَ ، ع ْن أَبِي هُ َريَْ ooرةَ، ص ْف َو َ
انَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ ك"َ ،و َر َواهُ إِ ْب َرا ِهي ُمَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنَ
بِي َع ْن بَ َر َكتِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :بَ ْينَا أَيُّوبُ يَ ْغتَ ِس ُل عُرْ يَانًا.
َع ِن النَّبِ ِّي َ
اور اسی سند کے ساتھ ابوہریرہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صoلی ہللا علیہ وسooلم سoے روایت کooرتے ہیں کہ آپ
نے فرمایا کہ( ایک بار)ایوب علیہ السالم ننگے غسل فرما رہے تھے کہ سونے کی ٹڈیاں آپ پر گooرنے لگیں۔ ایوب
علیہ السالم انہیں اپنے کپڑے میں سoمیٹنے لگے۔ اتoنے میں ان کے رب نے انہیں پکooارا۔ کہ اے ایوب! کیooا میں نے
تمہیں اس چیز سے بےنیاز نہیں کر دیا ،جسے تم دیکھ رہے ہو۔ ایوب علیہ السالم نے جoواب دیا ہoاں تoیری بooزرگی
oی بن
کی قسم۔ لیکن تیری برکت سے میرے لیے بے نیooازی کیooونکر ممکن ہے۔ اور اس حooدیث کooو ابooراہیم نے موسٰ o
عقبہ سے ،وہ صفوان سے ،وہ عطاء بن یسار سے ،وہ ابوہریرہ سooے ،وہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے ،اس
طرح نقل کرتے ہیں جب کہ ایوب علیہ السالم ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے ( آخر تک)۔
www.islamicurdubooks.com 235
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر281 :
ب، شَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن أَبِي ْال َج ْع ِدَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ انَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَ ْغتَ ِس ُل ِم َن ْال َجنَابَ ِة فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ،ثُ َّمي َ ت النَّبِ َّ
تَ " :ستَرْ ُ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، قَالَ ْ َع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ضoو َءهُضoأ َ ُو ُ oط أَ ِو اأْل َرْ ِ
ض ،ثُ َّم تَ َو َّ صoابَهُ ،ثُ َّم َم َسَ oح بِيَِ oد ِه َعلَى ْال َحائِِ o صبَّ بِيَ ِمينِ ِه َعلَى ِش َمالِ ِه فَ َغ َسَ oل فَرْ َج oهُ َو َما أَ َ َ
اض َعلَى َج َس ِد ِه ْال َمooا َء ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َسَ oل قَ َد َم ْيِ oه" ،تَابَ َع oهُ أَبُو َع َوانَoةََ ، واب ُْن فُ َ
ضoي ٍْل فِي صاَل ِة َغ ْي َر ِرجْ لَ ْي ِه ،ثُ َّم أَفَ َ
لِل َّ
ال َّس ْت ِر.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدہللا بن مبارک نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان
کیا ،انہوں نے اعمش سے ،وہ سالم بن ابی الجعد سے ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،وہ میمونہ
رضی ہللا عنہooا سooے ،انہooوں نے کہooا کہ جب نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم غسooل جنooابت فرمooا رہے تھے میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا پردہ کیا تھا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے ،پھooر داہooنے ہooاتھ سooے
بائیں پر پانی بہایا اور شرمگاہ دھوئی اور جو کچھ اس میں لگ گیا تھا اسے دھویا پھooر ہooاتھ کooو زمین یا دیوار پooر
www.islamicurdubooks.com 236
صحیح بخاری جلد1
رگڑ کر( دھویا) پھر نماز کی طرح وضو کیا۔ پاؤں کے عالوہ۔ پھر پانی اپنے سارے بدن پر بہایا اور اس جگہ سooے
ہٹ کر دونوں قدموں کو دھویا۔ اس حدیث میں ابوعوانہ اور محمد بن فضیل نے بھی پردے کا ذکر کیا ہے۔
صoلَّى هَّللا ُ َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن هَّللا َ اَل يَ ْستَحْ يِي ِم َن ْال َحقِّ ،هَلْ َعلَى ْال َمرْ أَ ِة ِم ْن ُغس ٍْل إِ َذا ِه َي احْ تَلَ َم ْ
ت ؟ فَقَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ت ْال َما َء".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :نَ َع ْم ،إِ َذا َرأَ ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا ،انہوں نے ہشام بن عooروہ کے
واسطے سے ،انہوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے ،وہ زینب بنت ابی سلمہ سے ،انہوں نے ام المؤمooنین ام سooلمہ
رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی ہللا عنہ کی عورت رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کی
تعالی حق سے حیاء نہیں کرتooا۔ کیooا عooورت پooر بھی جب کہ اسooے احتالم ہooو
ٰ خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ ہللا
غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،ہاں اگر( اپنی مooنی کooا) پooانی دیکھے(تooو اسooے
بھی غسل کرنا ہو گا)۔
س: ب َوأَنَّ ا ْل ُم ْ
سلِ َم الَ يَ ْن ُج ُ ق ا ْل ُجنُ ِ
اب َع َر ِ
-23بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ جنبی کا پسینہ اور بیشک مسلمان ناپاک نہیں ہوتا
حدیث نمبر283 :
oعَ ، ع ْن أَبِي َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ح َم ْيٌ oد ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا بَ ْكٌ oرَ ، ع ْن أَبِي َرافِ ٍ
ب فَا ْغتَ َسَ oل، يق ْال َم ِدينَ ِة َوهُ َو ُجنُبٌ ،فَا ْن َخنَس ُ
ْت ِم ْنoهُ فََ oذهَ َ ْض طَ ِر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَقِيَهُ فِي بَع ِ
ي َ هُ َر ْي َرةَ ،أَ ّن النَّبِ َّ
www.islamicurdubooks.com 237
صحیح بخاری جلد1
وق َو َغ ْي ِر ِه:
س ِشي فِي ال ُّ اب ا ْل ُجنُ ُ
ب يَ ْخ ُر ُج َويَ ْم ِ -24بَ ُ
باب :اس تفصیل میں کہ جنبی گھر سے باہر نکل سکتا اور بازار وغیرہ جا سکتا ہے
ق َر ْأ َسهُ َوإِ ْن لَ ْم يَتَ َوضَّأْ. َوقَا َل َعطَا ٌء :يَحْ تَ ِج ُم ْال ُجنُبُ َويُقَلِّ ُم أَ ْ
ظفَا َرهُ َويَحْ لِ ُ
اور عطا نے کہا کہ جنبی پچھنا لگوا سکتا ہے ،ناخن ترشوا سکتا ہے اور سر منڈوا سooکتا ہے۔ اگooرچہ وضooو بھی نہ
کیا ہو۔
حدیث نمبر284 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌدَ ، ع ْن قَتَا َدةَ ، أَ َّن أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك َحَّ oدثَهُ ْم،
وف َعلَى نِ َسائِ ِه فِي اللَّ ْيلَ ِة ْال َو ِ
اح َد ِة َولَهُ يَ ْو َمئِ ٍذ تِ ْس ُع نِ ْس َو ٍة". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يَطُ ُ "أَ َّن نَبِ َّ
ي هَّللا ِ َ
عبداالعلی بن حماد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سعید
ٰ ہم سے
بن ابی عooروبہ نے بیooان کیooا ،انہoوں نے قتooادہ سooے ،کہ انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ نے ان سooے بیooان کیooا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنی تمام ازواج کے پاس ایک ہی رات میں تشooریف لے گooئے۔ اس وقت آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کے ازواج میں نو بیویاں تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 238
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر285 :
oعَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :لَقِيَنِي
oرَ ، ع ْن أَبِي َرافٍِ o
َح َّدثَنَاَ عيَّاشٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَىَ ، ح َّدثَنَاُ ح َم ْي ٌدَ ، ع ْن بَ ْكٍ o
ْت الرَّحْ َ oل فَا ْغتَ َس ْ oل ُ
ت، ت فَأَتَي ُ
ْت َم َعهُ َحتَّى قَ َع َد ،فَا ْن َسلَ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَنَا ُجنُبٌ ،فَأ َ َخ َذ بِيَ ِدي فَ َم َشي ُ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان هَّللا ِ يَا أَبَا ِهرٍّ ،إِ َّن ْال ُم ْؤ ِم َن اَل يَ ْنجُسُ ". ت يَا أَبَا ِهرٍّ ؟ فَقُ ْل ُ
ت لَهُ :فَقَا َلُ " :س ْب َح َ ت َوهُ َو قَا ِع ٌد ،فَقَا َل :أَي َْن ُك ْن َ
ثُ َّم ِج ْئ ُ
عبداالعلی نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے حمیooد نے بکooر کے
ٰ ہم سے عیاش نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے ابورافع سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،کہا کہ میری مالقات رسooول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم سے ہوئی۔ اس وقت میں جنبی تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکooڑ لیooا اور میں آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ چلنے لگا۔ آخر آپ صلی ہللا علیہ وسلم ایک جگہ بیٹھ گئے اور میں آہستہ سے اپنے گھر آیا اور
غسل کر کے حاضر خدمت ہوا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ابھی بیٹھے ہوئے تھے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت
فرمایا اے ابوہریرہ! کہاں چلے گئے تھے ،میں نے واقعہ بیان کیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا سooبحان ہللا!
مومن تو نجس نہیں ہوتا۔
www.islamicurdubooks.com 239
صحیح بخاری جلد1
اب نَ ْو ِم ا ْل ُجنُ ِ
ب 26- :بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ بغیر غسل کئے جنبی کا سونا جائز ہے
حدیث نمبر287 :
www.islamicurdubooks.com 240
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر289 :
صoلَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةَُ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلْ :
اسoتَ ْفتَى ُع َمُ oر النَّبِ َّ
ي َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَيَنَا ُم أَ َح ُدنَا َوهُ َو ُجنُبٌ ؟ قَا َل" :نَ َع ْم ،إِ َذا تَ َوضَّأَ".
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے جویریہ نے نافع سے ،وہ عبدہللا بن عمر سooے ،کہooا عمooر رضooی
ٰ ہم سے
ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ کیا ہم جنابت کی حooالت میں سooو سooکتے ہیں؟ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن وضو کر کے۔
حدیث نمبر290 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَنَّهُ قَا َلَ :ذ َك َر ُع َم ُر ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه صيبُهُ ْال َجنَابَoةُ ِم َن اللَّي ِ
ْoل ،فَقَoا َل لَoهُ َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَّهُ تُ ِ
ُول هَّللا ِ َ
ب لِ َرس ِ ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ك ،ثُ َّم نَ ْم". َو َسلَّ َم" :تَ َوضَّأْ َوا ْغ ِسلْ َذ َك َر َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امoام مالoک نے خoبر دی انہoوں نے عبoدہللا بن دینoار سoے،
انہooوں نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہooا سooے ،انہooوں نے کہooا عمooر رضooی ہللا عنہ نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم سے عرض کی کہ رات میں انہیں غسل کی ضرورت ہو جایا کرتی ہے تو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ وضو کر لیا کر اور شرمگاہ کو دھو کر سو جا۔
www.islamicurdubooks.com 241
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر291 :
ج ا ْل َم ْرأَ ِة:
يب ِمنْ فَ ْر ِ
ص ُ اب َغ ْ
س ِل َما يُ ِ -29بَ ُ
باب :اس چیز کا دھونا جو عورت کی شرمگاہ سے لگ جائے ضروری ہے
حدیث نمبر292 :
ُسooي ِْن ، قَooا َل يَحْ يَىَ : وأَ ْخبََ ooرنِي أَبُو َسooلَ َمةَ ، أَ َّنَ عطَooا َء ب َْن
ثَ ، ع ْنْ الح َ ooرَ ، حَّ ooدثَنَاَ عبُْ ooد ْالَ ooو ِ
ار ِ َحَّ ooدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍ
ْت إِ َذا َجooا َم َع ال َّرجُُ oل ا ْم َرأَتَoهُ فَلَ ْم
ان ،فَقَا َل :أَ َرأَي َ ي أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ َسأ َ َل ُع ْث َم َ
ان ب َْن َعفَّ َ ار أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّ َز ْي َد ب َْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ َّ
يَ َس ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِهُول هَّللا ِ َ
انَ :س ِم ْعتُهُ ِم ْن َرس ِ صاَل ِة َويَ ْغ ِس ُل َذ َك َرهُ" ،قَا َل ُع ْث َم ُان" :يَتَ َوضَّأ ُ َك َما يَتَ َوضَّأ ُ لِل َّ يُ ْم ِن ،قَا َلُ ع ْث َم ُ
ض َ oي هَّللا ُ الزبَ ْي َر ب َْن ْال َع َّو ِامَ ،وطَ ْل َح oةَ ب َْن ُعبَ ْيِ oد هَّللا َِ ،وأُبَ َّ
ي ب َْن َك ْع ٍ
ب َر ِ ي ب َْن أَبِي طَالِ ٍ
بَ ،و ُّ َو َسلَّ َم ،فَ َسأ َ ْل ُ
ت َع ْن َذلِ َ
ك َعلِ َّ
ُّوب أَ ْخبَ َ oرهُ ،أَنَّهُ َس ِ oم َع
الزبَي ِْر أَ ْخبَ َ oرهُ أَ َّن أَبَا أَي َ
ك ،قَا َل يَحْ يَىَ : وأَ ْخبَ َرنِي أَبُو َسلَ َمةَ ، أَ َّن عُرْ َوةَ ب َْن ُّ
َع ْنهُ ْم فَأ َ َمرُوهُ بِ َذلِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ُول هَّللا ِ َ َذلِ َ
ك ِم ْن َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 242
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابومعمر عبدہللا بن عمرو نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے عبooدالوارث بن سooعید نے بیooان کیooا ،انہooوں نے
یحیی نے کہا مجھ کو ابوسooلمہ بن عبooدالرحمٰ ن بن عooوف نے خooبر دی،
ٰ حسین بن ذکوان معلم کے واسطہ سے ،ان کو
ان کو عطا بن یسار نے خبر دی ،انہیں زید بن خالد جہنی نے بتایا کہ انھوں نے عثمان بن عفان رضooی ہللا عنہ سooے
پوچھا کہ مرد اپنی بیوی سے ہمبستر ہوا لیکن انزال نہیں ہوا تooو وہ کیooا کooرے؟ عثمooان رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ
نماز کی طرح وضو کر لے اور ذکر کو دھو لے اور عثمان رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم سے یہ بات سنی ہے۔ میں نے اس کے متعلق علی بن ابی طالب ،زبیر بن العوام ،طلحہ بن عبیدہللا ،ابی بن
یحoیی نے کہoا اور ابوسoلمہ نے مجھے بتایا کہ انہیں
ٰ کعب رضی ہللا عنہم سے پوچھا تoو انہoوں نے بھی یہی فرمایا
عooروہ بن زبooیر نے خooبر دی ،انہیں ابوایوب رضooی ہللا عنہ نے کہ یہ بooات انہooوں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم سے سنی تھی۔
حدیث نمبر293 :
َحَّ ooدثَنَاُ م َسَّ ooد ٌدَ ، حَّ ooدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َشِ ooام ب ِْن عُooرْ َوةَ ، قَooا َل :أَ ْخبََ ooرنِي أَبِي ، قَooا َل :أَ ْخبََ ooرنِي أَبُو أَي َ
ُّوب ، قَooا َل:
oزلْ ؟ قَooا َل" :يَ ْغ ِسُ oل َما َمسَّ ْال َمooرْ أَةَ أَ ْخبَ َرنِي أُبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
ب ، أَنَّهُ قَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َذا َجا َم َع ال َّر ُج ُل ْال َمooرْ أَةَ فَلَ ْم يُ ْنِ o
ك اآْل ِخرَُ ،وإِنَّ َما بَيَّنَّا اِل ْختِاَل فِ ِه ْم. صلِّي" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِْ :ال َغ ْس ُل أَحْ َوطُ َو َذا َ ِم ْنهُ ،ثُ َّم يَتَ َوضَّأ ُ َويُ َ
یحیی نے ہشام بن عروہ سے ،کہا مجھے خبر دی میرے والد نے ،کہooا مجھے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
خبر دی ابوایوب نے ،کہا مجھے خبر دی ابی بن کعب نے کہ انھوں نے پوچھا :یا رسول ہللا! جب مرد عooورت سooے
جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا کرے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا عورت سے جو کچھ اسے لگ گیا اسے
دھو لے پھر وضو کرے اور نماز پڑھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا غسooل میں زیادہ احتیooاط ہے اور
یہ آخری احادیث ہم نے اس لیے بیان کر دیں( تاکہ معلوم ہooو جooائے کہ) اس مسooئلہ میں اختالف ہے اور پooانی( سooے
غسل کر لینا ہی) زیادہ پاک کرنے واال ہے۔( نوٹ :یہ اجازت ابتداء اسالم میں تھی بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا)۔
www.islamicurdubooks.com 243
صحیح بخاری جلد1
كتاب الحيض
کتاب حیض کے احکام و مسائل
يض إِلَى قَ ْولِ ِه َوي ُِحبُّ ْال ُمتَطَه ِِّر َ
ين يض قُلْ هُ َو أَ ًذى فَا ْعتَ ِزلُوا النِّ َسا َء فِي ْال َم ِح ِ
ك َع ِن ْال َم ِح ِ
َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَى َ :ويَسْأَلُونَ َ
سورة البقرة آية 9، 222
تعالی کے اس فرمان کی تفسیر میں اور تجھ سے پوچھتے ہیں حکم حیض کا ،کہہ دے وہ گنooدگی ہے ۔ سooو
ٰ اور ہللا
تم عورتوں سے حیض کی حالت میں الگ رہو ۔ اور نزدیک نہ ہو ان کے جب تک پاک نہ ہو جائیں ۔ ( یعoنی ان کے
ساتھ جماع نہ کرو ) پھر جب خوب پاک ہو جائیں تو جاؤ ان کے پاس جہاں سoے حکم دیا تم کooو ہللا نے ( یعooنی قبooل
میں جماع کرو دبر میں نہیں ) بیشک ہللا پسند کرتا ہے توبہ کرنے والوں کو اور پسند کرتا ہے پooاکیزگی ( صooفائی و
ستھرائی ) حاصل کرنے والوں کو
ان بَ ْد ُء ا ْل َح ْي ِ
ض: ف َك َ
اب َك ْي َ
-1بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ حیض کی ابتداء کس طرح ہوئی
يض إِلَى قَ ْولِِ ooه َوي ُِحبُّ ْال ُمتَطَه ِِّر َ
ين يض قُلْ هُ َو أَ ًذى فَا ْعتَ ِزلُوا النِّ َسا َء فِي ْال َم ِح ِ
ك َع ِن ْال َم ِح ِ َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :ويَسْأَلُونَ َ
ان أَ َّو ُل َما أُرْ ِس َل ْال َحيْضُ َعلَى بَنِي إِ ْس َرائِي َل ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :و َح ِد ُ
يث سورة البقرة آية َ ، ،222وقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْمَ :ك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْكثَرُ.
النَّبِ ِّي َ
oالی نے آدم کی بیooٹیوں کی
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ یہ ایک ایسooی چooیز ہے جس کooو ہللا تعٰ o
تقدیر میں لکھ دیا ہے۔ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ سب سے پہلے حیض بنی اسرائیل میں آیا۔ ابوعبدہللا( امام بخاری
رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث تمام عورتوں کو شامل ہے۔
www.islamicurdubooks.com 244
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر294 :
ْتْ القَ ِ
اس َ oم ، يَقُooولُ: ْتَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن ْالقَ ِ
اس ِم ، قَا َلَ :س ِ oمع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ي َرسُو ُل هَّللا ِ َت ،فَ َد َخ َل َعلَ َّ ف ِحضْ ُ ْتَ عائِ َشةَ ، تَقُولَُ :خ َرجْ نَا اَل نَ َرى إِاَّل ْال َحجَّ ،فَلَ َّما ُكنَّا بِ َس ِر َ َس ِمع ُ
ض oي ضooي َما يَ ْق ِ ت :نَ َع ْم ،قَا َل" :إِ َّن هَ َذا أَ ْم ٌر َكتَبَهُ هَّللا ُ َعلَى بَنَا ِ
ت آ َد َم ،فَا ْق ِ ت ؟ قُ ْل ُ
َو َسلَّ َم َوأَنَا أَ ْب ِكي ،قَا َلَ :ما لَ ِك ،أَنُفِ ْس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن نِ َسائِ ِه بِ ْالبَقَ ِر..
ضحَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْال َحاجُّ َغ ْي َر أَ ْن اَل تَطُوفِي بِ ْالبَ ْي ِ
ت" ،قَالَ ْ
تَ :و َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے ،کہooا میں نے عبoدالرحمٰ ن بن قاسoم سoے سoنا ،کہooا میں نے
قاسم سے سooنا۔ وہ کہooتے تھے میں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے سoنا۔ آپ فرمooاتی تھیں کہ ہم حج کے ارادہ سooے
نکلے۔ جب ہم مقام سooرف میں پہنچے تooو میں حائضooہ ہooو گooئی اور اس رنج میں رونے لگی کہ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم تشریف الئے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا تمہیں کیا ہو گیا۔ کیا حائضہ ہو گئی ہو۔ میں نے کہا ،ہاں!
oالی نے آدم کی بیooٹیوں کے لooیے لکھ دیا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایک ایسی چooیز ہے جس کooو ہللا تعٰ o
ہے۔ اس لیے تم بھی حج کے افعال پورے کر لو۔ البتہ بیت ہللا کا طواف نہ کرنا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔( سooرف ایک مقooام مکہ سooے چھ
سات میل کے فاصلہ پر ہے)۔
ض َر ْأ َ
س َز ْو ِج َها َوت َْر ِجيلِ ِه: اب َغ ْ
س ِل ا ْل َحائِ ِ -2بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت کا اپنے شوہر کے سر کو دھونا اور اس میں کنگھا کرنا
جائز ہے
حدیث نمبر295 :
ت أُ َرجِّ ُل كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَooالَ ْ
تُ " :ك ْن ُ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَنَا َحائِضٌ "o.
ُول هَّللا ِ َ
س َرس ِ َر ْأ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں خبر دی مالک نے ہشام بن عروہ سے ،وہ اپنے والoد سoے ،وہ عائشoہ
رضی ہللا عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے سooر مبooارک کooو حائضooہ
ہونے کی حالت میں بھی کنگھا کیا کرتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 245
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر296 :
ْج أَ ْخبََ oرهُ ْم ،قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيِ ه َشoا ُم ب ُْن
ف ، أَ َّن اب َْن ُجَ oري ٍ وسoى ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشoا ُم ب ُْن ي ُ
ُوسَ o َحَّ oدثَنَا إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن ُم َ
يك َعلَ َّ عُرْ َوةََ ، ع ْن عُرْ َوةَ ، أَنَّهُ ُسئِ َل أَتَ ْخ ُد ُمنِي ْال َحائِضُ أَ ْو تَْ oدنُو ِمنِّي ْال َمooرْ أَةُ َو ِه َي ُجنُبٌ ؟ فَقَooا َل ُعooرْ َوةُُ :كooلُّ َذلَِ o
ُول هَّللا ِ
س َرس ِ ت تُ َرجِّ ُل تَ ْعنِي َر ْأ َك بَأْسٌ ،أَ ْخبَ َر ْتنِيَ عائِ َشة" أَنَّهَا َكانَ ْ ْس َعلَى أَ َح ٍد فِي َذلِ َك تَ ْخ ُد ُمنِي َولَي َ هَي ٌِّنَ ،و ُكلُّ َذلِ َ
oاو ٌر فِي ْال َم ْسِ oج ِد يُْ oدنِي لَهَا َر ْأ َسoهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِحينَئِ ٍذ ُم َجِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ِه َي َحائِضٌ َ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َ
َو ِه َي فِي حُجْ َرتِهَا ،فَتُ َرجِّ لُهُ َو ِه َي َحائِضٌ ".
موسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ابن جریج نے
ٰ ہم سے ابراہیم بن
انہیں خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے ہشام بن عروہ نے عروہ کے واسطے سے بتایا کہ ان سooے سooوال کیooا گیooا ،کیooا
حائضہ بیوی میری خدمت کر سکتی ہے ،یا ناپاکی کی حالت میں عورت مجھ سے نزدیک ہو سکتی ہے؟ عooروہ نے
فرمایا میرے نزدیک تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس طرح کہ عورتیں میری بھی خدمت کرتی ہیں اور اس میں
کسی کے لیے بھی کوئی حرج oنہیں۔ اس لیے کہ مجھے عائشہ رضی ہللا عنہا نے خبر دی کہ وہ رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم کو حائضہ ہونے کی حالت میں کنگھا کیا کooرتی تھیں اور رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم اس وقت مسooجد
میں معتکف ہوتے۔ آپ اپنا سر مبارک قریب کoر دیتے اور عائشoہ رضoی ہللا عنہoا اپoنے حجoرہ oہی سoے کنگھoا کoر
دیتیں ،حاالنکہ وہ حائضہ ہوتیں۔
www.islamicurdubooks.com 246
صحیح بخاری جلد1
ابووائل اپنی خادمہ کو حیض کی حالت میں ابooورزین کے پooاس بھیجooتے تھے اور وہ ان کے یہooاں سooے قooرآن مجیooد
جزدان میں لپٹا ہوا اپنے ہاتھ سے پکڑ کر التی تھی۔
حدیث نمبر297 :
صفِيَّةَ ، أَ َّن أُ َّمهَُ ح َّدثَ ْتهُ ،أَ َّنَ عائِ َشةََ ح َّدثَ ْتهَا" ،أَ ّن َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ْالفَضْ ُل ب ُْن ُد َكي ٍْنَ ، س ِم َعُ زهَ ْيرًاَ ، ع ْنَ م ْنص ِ
ُور اب ِْن َ
ان يَتَّ ِك ُئ فِي َحجْ ِري َوأَنَا َحائِضٌ ،ثُ َّم يَ ْق َرأُ ْالقُرْ َ
آن". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے زہیر سے سنا ،انہوں نے منصور بن صفیہ سے کہ ان کی مooاں
نے ان سے بیان کیا کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے ان سے بیان کیا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم مooیری گooود میں
سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے ،حاالنکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 247
صحیح بخاری جلد1
ہے؟ میں نے عرض کیا ہاں۔ پھooر مجھے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بال لیooا ،اور میں چooادر میں آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ لیٹ گئی۔
حدیث نمبر300 :
حدیث نمبر301 :
ف فَأ َ ْغ ِسلُهُ َوأَنَا َحائِضٌ ". ان ي ُْخ ِر ُج َر ْأ َسهُ إِلَ َّ
ي َوهُ َو ُم ْعتَ ِك ٌ َو َك َ
www.islamicurdubooks.com 248
صحیح بخاری جلد1
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنا سر مبارک مooیری طooرف کooر دیتے۔ اس وقت آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اعتکooاف میں
بیٹھے ہوئے ہوتے اور میں حیض کی حالت میں ہونے کے باوجود آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا سر مبارک دھو دیتی۔
حدیث نمبر302 :
ق هُ َو ال َّش ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِنيل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْس ِه ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو إِ ْس َحا َ
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َخلِ ٍ
ت َحائِضًا فَأ َ َرا َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ت إِحْ َدانَا إِ َذا َكانَ ْتَ " :كانَ ْ ب ِْن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ان النَّبِ ُّي َ تَ :وأَيُّ ُك ْم يَ ْملِ ُ
ك إِرْ بَهُ َك َما َك َ اش َرهَا أَ َم َرهَا أَ ْن تَتَّ ِز َر فِي فَ ْو ِر َح ْي َ
ضتِهَا ،ثُ َّم يُبَ ِ
اش ُرهَا ،قَالَ ْ أَ ْن يُبَ ِ
َو َسلَّ َم يَ ْملِ ُ
ك إِرْ بَهُ" ،تَابَ َعهَُ خالِ ٌدَ ، و َج ِري ٌرَ ، ع ْن ال َّش ْيبَانِ ِّي.
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے علی بن مسہر نے ،ہم سے ابواسحاق سلیمان بن فیروز شooیبانی نے
عبدالرحمٰ ن بن اسود کے واسطہ سے ،وہ اپنے والد اسooود بن یزید سooے ،وہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے کہ آپ نے
فرمایا ہم ازواج میں سے کوئی جب حائضہ ہوتی ،اس حالت میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اگر مباشرت کooا ارادہ
کرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم ازار باندھنے کا حکم دے دیتے باوجود حیض کی زیادتی کے۔ پھooر بooدن سooے بooدن
مالتے ،آپ نے کہا تم میں ایسا کون ہے جو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی طرح اپنی شہوت پر قابو رکھتا ہو۔ اس
حدیث کی متابعت خالد اور جریر نے شیبانی کی روایت سے کی ہے۔( یہاں بھی مباشرت سے ساتھ لیٹنooا بیٹھنooا مooراد
ہے)۔
حدیث نمبر303 :
الشْ oيبَانِ ُّي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َشَّ oدا ٍد ، قَooا َل: oان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد ْال َو ِ
احِ oد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَّ َحَّ oدثَنَا أَبُو النُّ ْع َمِ o
اش َر ا ْم َرأَةً ِم ْن نِ َس oائِ ِه أَ َم َرهَا فَooاتَّ َز َر ْ
ت َو ِه َي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يُبَ ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْتَ م ْي ُمونَةََ " ، ك ََس ِمع ُ
َحائِضٌ "َ ،و َر َواهُُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن ال َّش ْيبَانِ ِّي.
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم
سے ابواسحاق شیبانی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدہللا بن شداد نے بیان کیا ،انہوں نے کہoا میں نے میمoونہ
www.islamicurdubooks.com 249
صحیح بخاری جلد1
سے سنا ،انہوں نے کہا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی سے مباشooرت کرنooا چooاہتے
اور وہ حائضہ ہوتی ،تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے حکم سے ،وہ پہلے ازار باندھ لیتیں۔ اور سفیان نے شیبانی سooے
اس کو روایت کیا ہے۔
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ز ْي ٌد هُ َو اب ُْن أَ ْسoلَ َمَ ، ع ْنِ عيَِ o
oاض ب ِْن َع ْبِ oد
oر إِلَى ْال ُم َ
صoلَّى، ضَ oحى أَ ْو فِ ْ
طٍ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فِي أَ ْ
هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ ، قَا َلَ " :خ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ار ،فَقُ ْل َنَ :وبِ َم يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،قَooا َل: صَّ oد ْق َن فَoإِنِّي أُ ِريتُ ُك َّن أَ ْكثََ oر أَ ْهِ o
oل النَّ ِ فَ َم َّر َعلَى النِّ َسا ِء ،فَقَا َل :يَا َم ْع َش َر النِّ َسا ِء ،تَ َ
از ِم ِم ْن إِحْ َدا ُك َّن ،قُ ْل َنَ :و َما
ب لِلُبِّ ال َّرج ُِل ْال َح ِ
ين أَ ْذهَ َ
ت َع ْق ٍل َو ِد ٍ تُ ْكثِرْ َن اللَّع َْنَ ،وتَ ْكفُرْ َن ْال َع ِشي َر َما َرأَي ُ
ْت ِم ْن نَاقِ َ
صا ِ
ف َشهَا َد ِة ال َّرج ُِل ؟ قُ ْل َن :بَلَى ،قَا َل :فَ َذلِ ِك ِم ْن
ْس َشهَا َدةُ ْال َمرْ أَ ِة ِم ْث َل نِصْ ِ
ان ِدينِنَا َو َع ْقلِنَا يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ قَا َل :أَلَي َ
ص ُنُ ْق َ
ان ِدينِهَا".
ص ِص ْم ؟ قُ ْل َن :بَلَى ،قَا َل :فَ َذلِ ِك ِم ْن نُ ْق َ
صلِّ َولَ ْم تَ ُ ض ْ
ت لَ ْم تُ َ ان َع ْقلِهَا ،أَلَي َ
ْس إِ َذا َحا َ ص ِنُ ْق َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا مجھے زید
نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں ،انہوں نے عیاض بن عبدہللا سے ،انہوں نے ابو سعید خooدری رضooی ہللا عنہ سooے
کہ آپ نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسoلم عیoد االضoحی یا عیoدالفطر میں عیoدگاہ تشoریف لے گoئے۔ وہoاں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کرو ،کیونکہ میں
نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا یا رسول ہللا! ایسا کیوں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہoو ،بoاوجود عقoل اور دین میں نoاقص ہoونے کے میں نے تم
سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے واال نہیں دیکھا۔ عورتوں نے عرض کی
کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول ہللا؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کیooا عooورت کی
گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے؟ انہوں نے کہoا ،جی ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا بس یہی اس
www.islamicurdubooks.com 250
صحیح بخاری جلد1
کی عقل کا نقصان ہے۔ پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تooو نہ نمooاز پooڑھ سooکتی ہے نہ
روزہ رکھ سooکتی ہے ،عورتooوں نے کہooا ایسooا ہی ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ یہی اس کے دین کooا
نقصان ہے۔
www.islamicurdubooks.com 251
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر305 :
ض ِة:
ستِ َحا َ
اب ا ِال ْ
-8بَ ُ
باب :استحاضہ کے بیان میں
www.islamicurdubooks.com 252
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر306 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ ، أَنَّهَا قَooالَ ْ
ت :قَooالَ ْ
ت ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ةَ ؟ فَقَا َل َرسُو ُل
ع ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنِّي اَل أَ ْ
طهُ ُر أَفَأ َ َد ُ ُول هَّللا ِ َ ت أَبِي ُحبَ ْي ٍ
ش لِ َرس ِ اط َمةُ بِ ْن ُ
فَ ِ
ت ْال َح ْي َ
ضةُ فَا ْت ُر ِكي ال َّ
صاَل ةَ فَإ ِ َذا َذهَ َ
ب قَْ ooد ُرهَا ض ِة ،فَإ ِ َذا أَ ْقبَلَ ِ
ْس بِ ْال َح ْي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِنَّ َما َذلِ ِك ِعرْ ٌ
ق َولَي َ هَّللا ِ َ
صلِّي".
فَا ْغ ِسلِي َع ْن ِك ال َّد َم َو َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سoے بیoان کیooا،
انہوں نے اپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے بیoان کیoا کہ فoاطمہ ابی حooبیش کی بیoٹی نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! میں تو پاک ہی نہیں ہوتی ،تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں۔
نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ یہ رگ کooا خooون ہے حیض نہیں اس لooیے جب حیض کے دن( جن میں
کبھی پہلے تمہیں عادتا ً آیا کرتا تھا) آئیں تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گooزر جooائیں ،تooو خooون
دھو ڈال اور نماز پڑھ۔
ض: اب َغ ْ
س ِل َد ِم ا ْل َم ِحي ِ -9بَ ُ
باب :حیض کا خون دھونے کے بیان میں
حدیث نمبر307 :
www.islamicurdubooks.com 253
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا کہ اگر کسی عورت کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو چاہیے کہ اسے رگooڑ ڈالے ،اس کے
بعد اسے پانی سے دھوئے ،پھر اس کپڑے میں نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر308 :
ض ِة: اف لِ ْل ُم ْ
ست ََحا َ اال ْعتِ َك ِ
اب ِ -10بَ ُ
باب :عورت کے لیے استحاضہ کی حالت میں اعتکاف
حدیث نمبر309 :
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْنَ خالِ ٍدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ت تَحْ تَهَا ِم َن الَّ oد ِمَ ،و َز َع َم أَ َّن
ت الطَّ ْسَ o اضoةٌ تََ oرى الَّ oد َم ،فَ ُربَّ َما َو َ
ضَ oع ِ َو َسلَّ َم ا ْعتَ َك َ
ف َم َعهُ بَعْضُ نِ َسائِ ِه َو ِه َي ُم ْستَ َح َ
تَ :كأ َ َّن هَ َذا َش ْي ٌء َكانَ ْ
ت فُاَل نَةُ تَ ِج ُدهُ". ت َما َء ْالعُصْ فُ ِر ،فَقَالَ ْ
َعائِ َشةَ َرأَ ْ
ہم سے اسحاق بن شاہین ابوبشر واسطی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے خالooد بن عبooدہللا نے بیooان کیooا ،انہooوں نے
خالد بن مہران سے ،انہooوں نے عکooرمہ سooے ،انہooوں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی بعض ازواج نے اعتکاف کیا ،حاالنکہ وہ مستحاضooہ تھیں اور انہیں خooون
www.islamicurdubooks.com 254
صحیح بخاری جلد1
آتا تھا۔ اس لیے خون کی وجہ سے طشت اکثر اپنے نیچے رکھ لیتیں۔ اور عکرمہ نے کہا کہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا
نے کسم کا پانی دیکھا تو فرمایا یہ تو ایسا ہی معلوم ہوتا ہے جیسے فالں صاحبہ کو استحاضہ کا خون آتا تھا۔
حدیث نمبر310 :
ول هَّللا ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ع ْنَ خالِ ٍدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ِ
ت" :ا ْعتَ َكفَ ْ
ت َم َع َر ُسِ oo
صلِّي". ت تَ َرى ال َّد َم َوالصُّ ْف َرةَ َوالطَّس ُ
ْت تَحْ تَهَا َو ِه َي تُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْم َرأَةٌ ِم ْن أَ ْز َو ِ
اج ِه ،فَ َكانَ ْ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن زریع نے خالooد سooے ،وہ عکooرمہ سooے ،وہ عائشooہ رضooی ہللا
عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج میں سے ایک
نے اعتکاف کیا۔ وہ خون اور زردی( نکلتے) دیکھتیں ،طشت ان کے نیچے ہوتا اور نماز ادا کرتی تھیں۔
حدیث نمبر311 :
ين ا ْعتَ َكفَ ْ
ت oؤ ِمنِ َ ْض أُ َّمهَooا ِ
ت ْال ُمْ o َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م ْعتَ ِم ٌرَ ، ع ْنَ خالِ ٍدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ" ، أَ َّن بَع َ
ضةٌ".
َو ِه َي ُم ْستَ َحا َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے خالد کے واسطہ سے بیان کیا ،وہ عکرمہ سے
وہ عائشہ رضی ہللا عنہooا سooے کہ بعض امہooات المؤمooنین نے اعتکooاف کیooا حooاالنکہ وہ مستحاضooہ تھیں۔( اوپooر والی
روایت میں ان ہی کا ذکر ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 255
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر312 :
ب لِ ْل َم ْرأَ ِة ِع ْن َد ُغ ْ
سلِ َها ِم َن ا ْل َم ِحي ِ
ض: اب الطِّي ِ
-12بَ ُ
باب :عورت حیض کے غسل میں خوشبو استعمال کرے
حدیث نمبر313 :
صةَ ، قَooا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :أَ ْوِ ه َش ِ oام ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ ح ْف َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
ج أَرْ بَ َع oةَ
ث ،إِاَّل َعلَى َز ْو ٍ ق ثَاَل ٍت فَoْ oو َ صةََ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَالَ ْ
تُ " :كنَّا نُ ْنهَى أَ ْن نُ ِحَّ oد َعلَى َميِّ ٍ َّانَ ، ع ْنَ ح ْف َ ب ِْن َحس َ
oر إِ َذا ص لَنَا ِع ْنَ oد ُّ
الط ْهِ o ُخ َبَ ،وقَْ oد ر ِّ ب َعصْ ٍ س ثَ ْوبًا َمصْ بُو ًغا إِاَّل ثَ ْو َ َّب َواَل نَ ْلبَ َ
أَ ْشه ٍُر َو َع ْشرًاَ ،واَل نَ ْكتَ ِح َل َواَل نَتَطَي َ
oاع ْال َجنَoائِ ِز" ،قَoا َلَ :ر َواهُِ ه َشoا ُم ب ُْن ت أَ ْ
oارَ ،و ُكنَّا نُ ْنهَى َع ِن اتِّبَ ِ ظفَ ٍ يضoهَا فِي نُبَْ oذ ٍة ِم ْن ُك ْسِ oت إِحَْ oدانَا ِم ْن َم ِح ِ ا ْغتَ َسلَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.صةََ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َّانَ ، ع ْن َح ْف َ
َحس َ
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،انہoوں نے کہooا ہم سoے حمooاد بن زید نے ایوب سoختیانی سoے ،انہoوں نے
حفصہ سے ،وہ ام عطیہ سے ،آپ نے فرمایا کہ ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا جاتooا
تھا۔ لیکن شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن کے سوگ کا حکم تھooا۔ ان دنooوں میں ہم نہ سooرمہ لگooاتیں نہ خوشooبو
اور عصب( یمن کی بنی ہوئی ایک چادر جoو رنگین بھی ہoوتی تھی) کے عالوہ کoوئی رنگین کoپڑا ہم اسoتعمال نہیں
کرتی تھیں اور ہمیں( عدت کے دنوں میں) حیض کے غسل کے بعد کست اظفار استعمال کرنے کی اجازت oتھی اور
ہمیں جنازہ کے پیچھے چلنے سے منع کیا جاتا تھا۔ اس حدیث کو ہشام بن حسان نے حفصہ سے ،انہوں نے ام عطیہ
سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 256
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر314 :
ي ص oفِيَّةََ ، ع ْن أُ ِّم ِهَ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ ، أَ َّن ا ْمَ oرأَةً َس oأَلَ ِ
ت النَّبِ َّ ور اب ِْن َصِ o َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْنَ م ْن ُ
صoةً ِم ْن َم ْسٍ oك فَتَطَه َِّري ْف تَ ْغتَ ِسلُ ،قَooا َلُ " :خِ oذي فِرْ َ يض ؟ فَأ َ َم َرهَا َكي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ع ْن ُغ ْسلِهَا ِم َن ْال َم ِح ِ َ
ي ،فَقُ ْل ُ
ت :تَتَبَّ ِعي ان هَّللا ِ تَطَه َِّري ،فَاجْ تَبَ ْذتُهَا إِلَ َّ
ْف ؟ قَا َلُ :س ْب َح َ ْف أَتَطَهَّ ُر ؟ قَا َل :تَطَه َِّري بِهَا ،قَالَ ْ
تَ :كي َ بِهَا ،قَالَ ْ
تَ :كي َ
بِهَا أَثَ َر ال َّد ِم".
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سoے سoفیان بن عoیینہ نے منصoور بن صooفیہ سoے ،انہooوں نے اپoنی مooاں
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
صفیہ بنت شیبہ سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ آپ نے فرمایا کہ ایک انصاریہ عooورت نے رسooول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض کا غسل کیسے کروں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ مشooک میں بسooا
ہوا کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر۔ اس نے پوچھا۔ اس سے کس طرح پاکی حاصoل کoروں ،آپ صoلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،اس سے پاکی حاصل کر۔ اس نے دوبارہ پوچھا کہ کس طooرح؟ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
سبحان ہللا! پاکی حاصل کر۔ پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور کہا کہ اسے خون لگی ہوئی جگہوں پر پھیر
لیا کر۔
ض: اب ُغ ْ
س ِل ا ْل َم ِحي ِ -14بَ ُ
باب :حیض کا غسل کیونکر ہو ؟
www.islamicurdubooks.com 257
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر315 :
ار، صoو ٌرَ ، ع ْن أُ ِّم ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، أَ َّن ا ْمَ oرأَةً ِم َن اأْل َ ْن َ
صِ o َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ وهَيْبٌ َ :حَّ oدثَنَاَ م ْن ُ
ضئِي ثَاَل ثًooا ،ثُ َّم إِ َّن صةً ُم َم َّس َكةً فَتَ َو َّ يض ؟ قَا َلُ " :خ ِذي فِرْ َ ْف أَ ْغتَ ِس ُل ِم َن ْال َم ِح ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :كي َ ت لِلنَّبِ ِّي َ قَالَ ْ
oذتُهَا فَ َجَ oذ ْبتُهَا فَأ َ ْخبَرْ تُهَا بِ َما ي ُِري ُ oد
ض oئِي بِهَooا ،فَأ َ َخْ o
ض بِ َوجْ ِه ِه ،أَ ْو قَا َل :تَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَحْ يَا فَأ َ ْع َر َ
ي َ النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
النَّبِ ُّي َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے وہیب بن خالد نے ،کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰ ن نے اپoنی والoدہ
صفیہ سے ،وہ عائشہ سے کہ انصاریہ عورت نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض کooا غسooل
کیسے کooروں۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ ایک مشooک میں بسooا ہooوا کooپڑا لے اور پooاکی حاصooل کooر ،یہ
آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے تین دفعہ فرمایا۔ پھooر نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم شooرمائے اور آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے اپنا چہرہ oمبارک پھیر لیا ،یا فرمایا کہ اس سے پاکی حاصل کر۔ پھooر میں نے انہیں پکooڑ کooر کھینچ لیooا اور
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جو بات کہنی چاہتے تھے وہ میں نے اسے سمجھائی۔
www.islamicurdubooks.com 258
صحیح بخاری جلد1
نے اپنے متعلق بتایا کہ پھر وہ حائضہ ہو گئیں اور عرفہ کی رات آ گئی اور ابھی تooک وہ پooاک نہیں ہooوئی تھیں۔ اس
لیے انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! آج عرفہ کی رات ہے اور میں عمooرہ کی نیت
کر چکی تھی ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے سر کو کھول ڈال اور کنگھا کر اور عمرہ کو چھوڑ
دے۔ میں نے ایسا ہی کیا۔ پھر میں نے حج پورا کیا۔ اور لیلۃ الحصبہ میں عبدالرحمٰ ن بن ابوبکر کooو نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسooooooooلم نے حکم دیا۔ وہ مجھے اس عمooooooooرہ کے بooooooooدلہ میں جس کی نیت میں نے کی تھی تنعیم
سے( دوسرا) عمرہ کرا الئے۔
ض: ض ا ْل َم ْرأَ ِة َ
ش َع َر َها ِع ْن َد ُغ ْ
س ِل ا ْل َم ِحي ِ اب نَ ْق ِ
-16بَ ُ
باب :حیض کے غسل کے وقت عورت کا اپنے بالوں کو کھولنے کے بیان میں
حدیث نمبر317 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو أُ َسoا َمةََ ، ع ْنِ ه َشٍ oامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
تَ :خ َرجْ نَا ُمَ oوافِ َ
ين
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن أَ َحبَّ أَ ْن يُ ِه َّل بِ ُع ْم َر ٍة فَ ْليُ ْهلِلْ ،فَإِنِّي لَ ْواَل أَنِّي أَ ْهَ ooدي ُ
ْت لِ ِهاَل ِل ِذي ْال ِح َّج ِة ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت أَنَا ِم َّم ْن أَهََّ oل بِ ُع ْمَ oر ٍة فَooأ َ ْد َر َكنِي يَoْ oو ُم َع َرفَoةَ َوأَنَا ضهُ ْم بِ ُع ْم َر ٍةَ ،وأَهَ َّل بَ ْع ُ
ضهُ ْم بِ َحجٍّ َ ،و ُك ْن ُ ت بِ ُع ْم َر ٍة ،فَأَهَ َّل بَ ْع ُ
أَل َ ْهلَ ْل ُ
ضoي َر ْأ َسِ oك َوا ْمتَ ِشِ oطي َوأَ ِهلِّي بِ َحجٍّ ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :د ِعي ُع ْم َرتَِ o
oك َوا ْنقُ ِ ت إِلَى النَّبِ ِّي َ
َحائِضٌ ،فَ َش َك ْو ُ
ت إِلَى التَّ ْن ِع ِيم فَأ َ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ُع ْم َر ٍة ان لَ ْيلَةُ ْال َحصْ بَ ِة أَرْ َس َل َم ِعي أَ ِخي َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي بَ ْك ٍر ،فَ َخ َرجْ ُ فَفَ َع ْل ُ
ت َحتَّى إِ َذا َك َ
ص َدقَةٌ.
ص ْو ٌم َواَل َ
ي َواَل َ ان ُع ْم َرتِي" ،قَا َل ِه َشا ٌمَ :ولَ ْم يَ ُك ْن فِي َش ْي ٍء ِم ْن َذلِ َ
ك هَ ْد ٌ َم َك َ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ حماد نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بیooان
کیا ،انہوں نے اپoنے والoد سoے ،انہooوں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سoے کہ انہooوں نے فرمایا ہم ذی الحجہ oکooا چانooد
دیکھتے ہی نکلے۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا دل چاہے تو اسے عمooرہ کooا احooرام بانooدھ لینooا
چاہیے۔ کیونکہ اگر میں ہدی ساتھ نہ التا تو میں بھی عمرہ کا احرام باندھتا۔ اس پر بعض صحابہ نے عمرہ کا احooرام
باندھا اور بعض نے حج کا۔ میں بھی ان لوگوں میں سے تھی جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا۔ مگر عرفہ کooا دن
آ گیا اور میں حیض کی حالت میں تھی۔ میں نے نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم سoے اس کے متعلoق شoکایت کی تoو
www.islamicurdubooks.com 259
صحیح بخاری جلد1
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ عمرہ چھوڑ اور اپنا سر کھول اور کنگھا کر اور حج کooا احooرام بانooدھ لے۔ میں
نے ایسا ہی کیا۔ یہاں تک کہ جب حصبہ کی رات آئی تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے میرے ساتھ میرے بھooائی
عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر کو بھیجا۔ میں تنعیم میں گئی اور وہاں سے اپنے عمoرہ کے بoدلے دوسoرے عمoرہ کoا احoرام
باندھا۔ ہشام نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کی وجہ سے بھی نہ ہدی واجب ہوئی اور نہ روزہ اور نہ صدقہ۔ (تنعیم
حد حرم سے قریب تین میل دور ایک مقام کا نام ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 260
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر319 :
بَ ، ع ْنُ عooرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ ، قَooالَ ْ
ت: oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ o
oلَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ o
اع ،فَ ِمنَّا َم ْن أَهََّ oل بِ ُع ْمَ oر ٍة َو ِمنَّا َم ْن أَهََّ oل بِ َحجٍّ ،فَقَِ oد ْمنَا َم َّكةَ، ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َح َّج ِة الَ oو َد ِ
" َخ َرجْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :م ْن أَحْ َر َم بِ ُع ْم َر ٍة َولَ ْم يُ ْه ِد فَ ْليُحْ لِلْ َ ،و َم ْن أَحْ َر َم بِ ُع ْم َر ٍة َوأَ ْهَ oدى فَاَل يَ ِح oلُّ َحتَّى
فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
oان يَoْ oو ُم َع َرفَoةَ َولَ ْم أُ ْهلِooلْ إِاَّلضoا َحتَّى َكَ o ت فَلَ ْم أَ َزلْ َحائِ ً ت :فَ ِحضْ ُيَ ِح َّل بِنَحْ ِر هَ ْديِ ِهَ ،و َم ْن أَهَ َّل بِ َحجٍّ فَ ْليُتِ َّم َح َّجهُ ،قَالَ ْ
ك َحتَّى ت َذلِ َ ض َر ْأ ِسي َوأَ ْمتَ ِشطَ َوأُ ِه َّل بِ َحجٍّ َوأَ ْت ُر َ
ك ْال ُع ْم َرةَ ،فَفَ َع ْل ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن أَ ْنقُ َ
بِ ُع ْم َر ٍة ،فَأ َ َم َرنِي النَّبِ ُّي َ
ث َم ِعي َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن أَبِي بَ ْك ٍرَ ،وأَ َم َرنِي أَ ْن أَ ْعتَ ِم َر َم َك َ
ان ُع ْم َرتِي ِم َن التَّ ْن ِع ِيم". ضي ُ
ْت َحجِّ ي ،فَبَ َع َ قَ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیooان کیooا ،انہooوں نے عقیooل بن خالooد سooے،
ٰ ہم سے
انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ بن زبیر سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا ہم نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ oالوداع کے سفر میں نکلے ،ہم میں سے بعض نے عمرہ کا احرام بانooدھا اور
بعض نے حج کا ،پھر ہم مکہ آئے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عمرہ کا احرام بانoدھا ہoو
اور ہدی ساتھ نہ الیا ہو تو وہ حالل ہو جائے اور جس نے عمرہ کا احرام باندھا ہو اور وہ ہدی بھی سooاتھ الیا ہooو تooو
وہ ہدی کی قربانی سے پہلے حالل نہ ہو گا۔ اور جس نے حج کooا احooرام بانooدھا ہooو تooو اسooے حج پooورا کرنooا چooاہیے۔
عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ میں حائضہ ہو گئی اور عرفہ کا دن آ گیا۔ میں نے صرف عمرہ کا احرام بانoدھا تھooا
مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اپنا سر کھول لوں ،کنگھا کooر لooوں اور حج کooا احooرام بانooدھ
لوں اور عمرہ چھوڑ دوں ،میں نے ایسا ہی کیا اور اپنا حج پورا کoر لیoا۔ پھoر مoیرے سoاتھ نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم نے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر کو بھیجا اور مجھ سے فرمایا کہ میں اپنے چھooوٹے ہoوئے عمooرہ کے عooوض تنعیم
سے دوسرا عمرہ کروں۔
www.islamicurdubooks.com 261
صحیح بخاری جلد1
صoةَ ْالبَي َ
ْضoا َء الصْ oف َرةُ ،فَتَقُooولُ :اَل تَ ْع َج ْل َن َحتَّى تََ oري َْن ْالقَ َّ
ُف فِي ِه ُّ َو ُك َّن نِ َسا ٌء يَ ْب َع ْث َن إِلَى َعائِ َشةَ بِال ُّد َر َج ِة فِيهَا ْال ُكرْ س ُ
oل يَ ْنظُooرْ َن إِلَىف اللَّ ْيِ o
يح ِم ْن َج ْو ِ
صابِ ِ ون بِ ْال َم َ
ت أَ َّن نِ َسا ًء يَ ْد ُع َ الط ْه َر ِم َن ْال َح ْي َ
ض ِةَ ،وبَلَ َغ بِ ْن َ
ت َز ْي ِد ب ِْن ثَابِ ٍ ك ُّ تُ ِري ُد بِ َذلِ َ
ان النِّ َسا ُء يَصْ نَع َْن هَ َذا َو َعابَ ْ
ت َعلَ ْي ِه َّن. ُّ
الطه ِْر ،فَقَالَ ْ
تَ :ما َك َ
عورتیں عائشoہ رضooی ہللا عنہoا کی خoدمت میں ڈبیooا بھیجoتی تھیں جس میں کرسoف ہوتooا۔ اس میں زردی ہoوتی تھی۔
عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتیں کہ جلدی نہ کرو یہاں تک کہ صاف سفیدی دیکھ لو۔ اس سے ان کی مooراد حیض سooے
پاکی ہوتی تھی۔ زید بن ثابت رضی ہللا عنہ کی صاحبزادی کو معلوم ہوا کہ عورتیں رات کی تاریکی میں چراغ منگا
کر پاکی ہونے کو دیکھتی ہیں تو آپ نے فرمایا کہ عورتیں ایسا نہیں کooرتی تھیں۔ انہooوں نے( عورتooوں کے اس کooام
کو) معیوب سمجھا۔
حدیث نمبر320 :
شت أَبِي ُحبَ ْي ٍ
اط َم oةَ بِ ْن َ انَ ، ع ْنِ ه َشٍ oامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، أَ َّن فَ ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
ت ْال َحي َ
ْضoةُ ْضِ oة ،فَoإ ِ َذا أَ ْقبَلَ ِت بِ ْال َحي َ
ْسْ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ " :ذلِ ِك ِعooرْ ٌ
ق َولَي َ ي َ ت تُ ْستَ َحاضُ ،فَ َسأَلَ ِ
ت النَّبِ َّ َكانَ ْ
صلِّي". صاَل ةََ ،وإِ َذا أَ ْدبَ َر ْ
ت فَا ْغتَ ِسلِي َو َ فَ َد ِعي ال َّ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ہشام بن عروہ سے ،وہ اپooنے بooاپ سooے،
وہ عائشہ سے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش کو استحاضہ کا خooون آیا کرتooا تھooا۔ تooو انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے اس کے متعلق پوچھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رگ کooا خooون ہے اور حیض نہیں ہے۔ اس
لیے جب حیض کے دن آئیں تو نماز چھوڑ دیا کر اور جب حیض کے دن گزر جائیں تو غسل کر کے نمooاز پooڑھ لیooا
کر۔
www.islamicurdubooks.com 262
صحیح بخاری جلد1
صاَل ةَ"
ع ال َّ َوقَا َل َجابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ،وأَبُو َس ِعي ٍدَ :ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم"تَ َد ُ
اور جابر بن عبدہللا اور ابوسعید رضی ہللا عنہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حائضہ نمooاز
چھوڑ دے۔
حدیث نمبر321 :
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَ ْتنِيُ م َعا َذةُ ، أَ َّن ا ْم َرأَةً قَooالَ ْ
ت لِ َعائِ َش oةَ:
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فَاَل ُوريَّةٌ أَ ْن ِ
تُ ،كنَّا نَ ِحيضُ َمَ oع النَّبِ ِّي َ ت :أَ َحر ِ
ت ؟ فَقَooالَ ْ
صoاَل تَهَا إِ َذا طَهَُ oر ْ "أَتَجْ ِزي إِحَْ oدانَا َ
يَأْ ُم ُرنَا بِ ِه أَ ْو قَالَ ْ
ت فَاَل نَ ْف َعلُهُ"o.
یحیی نے ،کہا ہم سے قتادہ نے ،کہا مجھ سoے معooاذہ بنت
ٰ موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام بن
ٰ ہم سے
عبooدہللا نے کہ ایک عooورت نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے پوچھooا کہ جس زمooانہ میں ہم پooاک رہooتے ہیں۔( حیض
سے) کیا ہمارے لیے اسی زمانہ کی نماز کافی ہے۔ اس پر عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ کیا تم حروریہ ہو؟ ہم
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں حائضہ ہوتی تھیں اور آپ ہمیں نماز کا حکم نہیں دیتے تھے۔ یا عائشooہ
رضی ہللا عنہا نے یہ فرمایا کہ ہم نماز نہیں پڑھتی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 263
صحیح بخاری جلد1
ب ال ُّ
ط ْه ِر: س َوى ثِيَا ِ
ض ِ اب َم ِن اتَّ َخ َذ ثِيَ َ
اب ا ْل َح ْي ِ -22بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جس نے ( اپنی عورت کے لیے ) حیض کے لیے پاکی میں پہنے جانے
والے کپڑوں کے عالوہ کپڑے بنائے
حدیث نمبر323 :
ت أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم ب بِ ْن ِضoالَةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ه َشoا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ َحَّ oدثَنَاُ م َعooا ُذ ب ُْن فَ َ
oابت ثِيََ o ت فَأ َ َخْ o
oذ ُ ت ،فَا ْن َسoلَ ْل ُضُ o ضoطَ ِج َعةً فِي َخ ِميلٍَ oة ِح ْ ت" :بَ ْينَا أَنَا َمَ oع النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ُم ْ َسلَ َمةَ ، قَالَ ْ
ْت َم َعهُ فِي ْال َخ ِميلَ ِة"o. ت ؟ فَقُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،فَ َد َعانِي فَاضْ طَ َجع ُ ضتِي ،فَقَا َل :أَنُفِ ْس ِ
ِحي َ
یحیی بن ابی کثیر سے ،وہ ابوسلمہ سooے ،وہ زینب
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام دستوائی نے
بنت ابی سلمہ سے ،وہ ام سلمہ سے ،انہوں نے بتالیا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ایک چooادر میں
لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا ،میں چپکے سے چلی گئی اور حیض کے کپڑے بدل لooیے ،آپ نے پوچھooا کیooا
تجھ کو حیض آ گیا ہے۔ میں نے کہا ،جی ہاں! پھر مجھے آپ نے بال لیا اور میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔
www.islamicurdubooks.com 264
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 265
صحیح بخاری جلد1
ضرور فرماتیں کہ میرا باپ آپ صلی ہللا علیہ وسلم پر فدا ہو۔( انہوں نے کہا) میں نے آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا
کہ جوان لڑکیاں ،پردہ والیاں اور حائضہ عورتیں بھی باہر نکلیں اور مواقع خooیر میں اور مسooلمانوں کی دعooاؤں میں
شریک ہوں اور حائضہ عورت جائے نماز سooے دور رہے۔ حفصooہ کہooتی ہیں ،میں نے پوچھooا کیooا حائضooہ بھی؟ تooو
انہوں نے فرمایا کہ وہ عرفات میں اور فالں فالں جگہ نہیں جاتی۔ یعنی جب وہ ان جملہ مقدس مقامات میں جاتی ہیں
تو پھر عیدگاہ کیوں نہ جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 266
صحیح بخاری جلد1
حیض کم سے کم ایک دن اور زیادہ سے زیادہ پندرہ دن تک ہو سکتا ہے۔ معتمر اپنے والooد سooلیمان کے حooوالہ سoے
بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے ابن سیرین سے ایک ایسی عورت کے متعلق پوچھا جو اپنی عادت کے مطooابق حیض آ
جانے کے پانچ دن بعد خون دیکھتی ہے تو آپ نے فرمایا کہ عورتیں اس کا زیادہ علم رکھتی ہیں۔
حدیث نمبر325 :
َحَّ oدثَنَا أَحْ َمُ oد اب ُْن أَبِي َر َجooا ٍء ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو أُ َس oا َمةَ ، قَooا َلَ :س ِ oمع ُ
ْتِ ه َش oا َم ب َْن ُعooرْ َوةَ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َ oرنِي أَبِي،
ع ت :إِنِّي أُ ْستَ َحاضُ فَاَل أَ ْ
طهُُ oر أَفَooأ َ َد ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ ش َسأَلَ ِ
ت النَّبِ َّ
ي َ ت أَبِي ُحبَ ْي ٍ َع ْنَ عائِ َشةَ ، أَ َّن فَ ِ
اط َمةَ بِ ْن َ
ين فِيهَooا ،ثُ َّم ا ْغتَ ِسooلِي الصooاَل ةَ قَْ ooد َر اأْل َي َِّام الَّتِي ُك ْن ِ
ت تَ ِح ِ
يضَ oo قَ ،ولَ ِك ْن َد ِعي َّ الصooاَل ةَ ؟ فَقَooا َل" :اَل ،إِ َّن َذلِ ِ
ooك ِعooرْ ٌ َّ
صلِّي".
َو َ
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا ہمیں ابواسooامہ نے خooبر دی ،انہooوں نے کہooا میں نے ہشooام بن
عروہ سے سنا ،کہا مجھے میرے والد نے عائشہ رضی ہللا عنہا کے واسطہ سے خبر دی کہ فooاطمہ بنت ابی حooبیش
رضی ہللا عنہا نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ مجھے استحاضہ کا خooون آتooا ہے اور میں پooاک نہیں
ہو پاتی ،تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ یہ تو ایک رگ کooا خooون ہے ،ہooاں
اتنے دنوں میں نماز ضرور چھوڑ دیا کر جن میں اس بیماری سے پہلے تمہیں حیض آیا کرتا تھا۔ پھر غسل کooر کے
نماز پڑھا کرو۔
www.islamicurdubooks.com 267
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے اسooماعیل بن علیہ نے بیooان کیooا ،انہooوں نے ایوب سooختیانی
سے ،وہ محمد بن سیرین سے ،وہ ام عطیہ سooے ،آپ نے فرمایا کہ ہم زرد اور مٹیooالے رنooگ کooو کooوئی اہمیت نہیں
دیتی تھیں۔
ض ِة:
ستِ َحا َ
ق ا ِال ْ
اب ِع ْر ِ
-26بَ ُ
باب :استحاضہ کی رگ کے بارے میں
حدیث نمبر327 :
بَ ، ع ْن عُooرْ َوةَ، َحَّ ooدثَنَا إِبَْ ooرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْنِ ooذ ِر ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاَ مع ٌْن ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنِي اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِن اب ِْن ِشooهَا ٍ
ين ،فَ َسoأَلَ ْ
ت َر ُسoو َل هَّللا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَ َّن أُ َّم َحبِيبَةَ ا ْستُ ِحي َ
ض ْ
ت َس ْب َع ِسنِ َ َو َع ْن َع ْم َرةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ
ت تَ ْغتَ ِس ُل لِ ُكلِّ َ
صاَل ٍة. ك" ،فَأ َ َم َرهَا أَ ْن تَ ْغتَ ِس َل ،فَقَا َل :هَ َذا ِعرْ ٌ
ق"فَ َكانَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َذلِ َ
َ
عیسی نے بیان کیooا ،انہooوں نے ایوب بن
ٰ ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے معن بن
ابی ذئب سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ اور عمرہ سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے( جooو
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بیوی ہیں) کہام حبیبہ رضی ہللا عنہا سات سال تک مستحاضہ رہیں۔ انہooوں نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں غسل کرنے کا حکم دیا
اور فرمایا کہ یہ رگ( کی وجہ سے بیماری) ہے۔ پس ام حبیبہ رضی ہللا عنہا ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 268
صحیح بخاری جلد1
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم :لَ َعلَّهَا تَحْ بِ ُسoنَا أَلَ ْم
ت ،قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ض ْ َو َسلَّ َم :يَا َرسُو َل هَّللا ِ" ،إِ َّن َ
صفِيَّةَ بِ ْن َ
ت ُحيَ ٍّي قَ ْد َحا َ
ُجي". ت َم َع ُك َّن ؟ فَقَالُوا :بَلَى ،قَا َل :فَ ْ
اخر ِ تَ ُك ْن طَافَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہoوں نے کہoا ہمیں امoام مالoک نے خoبر دی ،انہoوں نے عبoدہللا بن ابی
بکر بن عمرو بن حزم سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوبکر سے ،انہوں نے عبدالرحمٰ ن کی بیٹی عمرہ سooے ،انہooوں نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے کہ انھooوں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! صفیہ بنت حooیی رضooی ہللا عنہooا کو( حج میں) حیض آ گیooا۔ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،شاید کہ وہ ہمیں روکیں گی۔ کیا انہooوں نے تمہooارے سooاتھ طooواف( زیارت) نہیں کیooا۔ عورتooوں نے
جواب دیا کہ کر لیا ہے۔ آپ نے اس پر فرمایا کہ پھر نکلو۔
حدیث نمبر329 :
ص سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَoا َل" :ر ِّ
ُخ َ َح َّدثَنَاُ م َعلَّى ب ُْن أَ َس ٍد ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ عبِْ oد هَّللا ِ ب ِْن طَoا ُو ٍ
ض أَ ْن تَ ْنفِ َر إِ َذا َحا َ
ض ْ
ت. لِ ْل َحائِ ِ
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ،کہooا ہم سooے وہیب بن خالooد نے عبooدہللا بن طooاؤس کے حooوالہ سooے ،وہ اپooنے بooاپ
طاؤس بن کیسان سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،آپ نے فرمایا کہ حائضہ کے لیے( جب کہ اس نے
طواف افاضہ کر لیا ہو) رخصت ہے کہ وہ گھر جائے( اور طواف وداع کے لیے نہ رکی رہے)۔
حدیث نمبر330 :
ان اب ُْن ُع َم َر يَقُو ُل فِي أَ َّو ِل أَ ْم ِر ِه :إِنَّهَا اَل تَ ْنفِoرُ ،ثُ َّم َسِ oم ْعتُهُ يَقُooولُ :تَ ْنفِoرُ ،إِ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َو َك َ
َر َّخ َ
ص لَه َُّن".
ابن عمر ابتداء میں اس مسئلہ میں کہتے تھے کہ اسے( بغیر طواف وداع کے) جانا نہیں چooاہیے۔ پھooر میں نے انہیں
کہتے ہوئے سنا کہ چلی جائے کیونکہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو اس کی رخصت دی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 269
صحیح بخاری جلد1
اضةُ ال ُّ
ط ْه َر: ست ََح َ اب إِ َذا َرأَ ِ
ت ا ْل ُم ْ -28بَ ُ
باب :جب مستحاضہ اپنے جسم میں پاکی دیکھے تو کیا کرے ؟
صاَل ةُ أَ ْعظَ ُم.
ت ال َّ صلِّي َولَ ْو َسا َعةًَ ،ويَأْتِيهَا َز ْو ُجهَا إِ َذا َ
صلَّ ِ س :تَ ْغتَ ِس ُل َوتُ َ
قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ غسل کرے اور نماز پڑھے اگرچہ دن میں تھوڑی دیر کے لیے ایسا ہوا ہooو
اور اس کا شوہر نماز کے بعد اس کے پاس آئے۔ کیونکہ نماز سب سے زیادہ عظمت والی چیز ہے۔
حدیث نمبر331 :
www.islamicurdubooks.com 270
صحیح بخاری جلد1
ہم سے احمد بن ابی سریح نے بیان کیا ،کہا ہم سے شبابہ بن سوار نے ،کہا ہم سے شعبہ نے حسooین سooے۔ وہ عبooدہللا
بن بریدہ سے ،وہ سمرہ بن جندب سے کہ ایک عورت( ام کعب) زچگی oمیں مooر گooئی ،تooو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ان کی نماز جنازہ oپڑھی ،اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم ان کے( جسم کے) وسط میں کھڑے ہو گئے۔
اب:
- 30بَ ٌ
باب :باب
حدیث نمبر333 :
اسُ oمهُ ْال َو َّ
ضoا ُحِ م ْن ِكتَابِِ oه ،قَoا َل: َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن ُم ْد ِر ٍك ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َع َوانَoةَ ْ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه الش ْ oيبَانِ ُّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِ oد هَّللا ِ ب ِْن َش َّ oدا ٍد ، قَooا َلَ :س ِ oمع ُ
ْت َخooالَتِيَ م ْي ُمونَ oةََ ز ْو َج النَّبِ ِّي َ أَ ْخبَ َرنَا ُس oلَ ْي َم ُ
ان َّ
www.islamicurdubooks.com 271
صحیح بخاری جلد1
كتاب التيمم
کتاب تیمم کے احکام و مسائل
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا بِ ُوجُو ِه ُك ْم َوأَ ْي ِدي ُك ْم ِم ْنهُ سورة المائدة آية 6
َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَى :فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
تعالی کے اس ارشاد کی وضاحت کہ پس نہ پاؤ تم پانی تو ارادہ کرو پاک مٹی کooا ،پس مooل لooو منہ
ٰ اور ہللا تبارک و
اور ہاتھ اس سے
اب:
-1بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر334 :
ج النَّبِ ِّي َ كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الoرَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
اسِ oمَ ، ع ْن أبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ز ْو ِ
ار ِهَ ،حتَّى إِ َذا ُكنَّا بِ ْالبَ ْيَ oدا ِء
ْض أَ ْسفَ ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَع ِ
ُول هَّللا ِ َ
تَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
َ
اسِ oهَ ،وأَقَooا َم النَّاسُ َم َع oهُ َولَي ُ
ْسoوا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َعلَى ْالتِ َم ِ
ْش ا ْنقَطَ َع ِع ْق ٌد لِي ،فَأَقَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ْال َجي ِ
أَ ْو بِ َذا ِ
صoلَّى هَّللا ُ
ول هَّللا ِ َ ت َعائِ َشoةُ ؟ أَقَooا َم ْ
ت بِ َر ُسِ o ِّيق ،فَقَالُوا :أَاَل تَ َرى َما َ
صنَ َع ْ َعلَى َما ٍء ،فَأَتَى النَّاسُ إِلَى أَبِي بَ ْك ٍر الصِّ د ِ
اضٌ oع ْس َم َعهُ ْم َما ٌء ،فَ َجا َء أَبُو بَ ْك ٍر َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َو ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّ ِ
اس َولَ ْيسُوا َعلَى َما ٍءَ ،ولَي َ
ْس oوا َعلَى َمooا ٍءَ ،ولَي َ
ْس َم َعهُ ْم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم َوالنَّ َ
اس َولَي ُ َر ْأ َسهُ َعلَى فَ ِخ ِذي قَ ْد نَا َم ،فَقَا َلَ :حبَ ْس ِ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت َعائِ َشةُ :فَ َعاتَبَنِي أَبُو بَ ْك ٍرَ ،وقَا َل َما َشا َء هَّللا ُ أَ ْن يَقُoو َلَ ،و َج َعَ oل يَ ْ
ط ُعنُنِي بِيَِ oد ِه فِي َخ ِ
اصَ oرتِي فَاَل يَ ْمنَ ُعنِي َما ٌء ،فَقَالَ ْ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ِح َ
ين صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َعلَى فَ ِخِ oذي ،فَقَoا َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ُول هَّللا ِ َ ان َرس ِ ِم َن التَّ َحرُّ ِك إِاَّل َم َك ُ
أَصْ بَ َح َعلَى َغي ِْر َما ٍء ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ آيَةَ التَّيَ ُّم ِم فَتَيَ َّم ُموا ،فَقَا َل أُ َس ْي ُد ب ُْن ْال ُح َ
ضي ِْرَ :ما ِه َي بِأ َ َّو ِل بَ َر َكتِ ُك ْم يَا آ َل أَبِي بَ ْك ٍر ؟
ص ْبنَا ْال ِع ْق َد تَحْ تَهُ"o.
ت َعلَ ْي ِه فَأ َ َ ت :فَبَ َع ْثنَا ْالبَ ِعي َر الَّ ِذي ُك ْن ُ قَالَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہمیں مالooک نے عبooدالرحمٰ ن بن قاسooم سoے خooبر دی ،انہooوں نے
اپنے والد سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے بتالیا
کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بعض سفر( غزوہ بنی المصooطلق) میں تھے۔ جب ہم مقooام بیooداء یا ذات
www.islamicurdubooks.com 272
صحیح بخاری جلد1
الجیش پر پہنچے تو میرا ایک ہار کھooو گیooا۔ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم اس کی تالش میں وہیں ٹھہooر گooئے اور
لوگ بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ٹھہر گئے۔ لیکن وہاں پانی کہیں قریب میں نہ تھا۔ لوگ ابوبکر رضooی ہللا
عنہ کے پاس آئے اور کہا عائشہ رضی ہللا عنہا نے کیا کام کیا؟ کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اور تمام لوگوں کو
ٹھہرا دیا ہے اور پانی بھی کہیں قریب میں نہیں ہے اور نہ لوگوں ہی کے سooاتھ ہے۔ پھooر ابooوبکر صooدیق رضooی ہللا
عنہ تشریف الئے ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اپنا سر مبارک میری ران پر رکھے ہوئے سو رہے تھے۔ فرمooانے
لگے کہ تم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اور تمام لوگوں کooو روک لیooا۔ حooاالنکہ قooریب میں کہیں پooانی بھی نہیں
ہے اور نہ لوگوں کے پاس ہے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا کہتی ہیں کہ والد ماجد( رضی ہللا عنہ) مجھ پر بہت خفا ہوئے
اور ہللا نے جو چاہا انہوں نے مجھے کہا اور اپنے ہاتھ سے میری کooوکھ میں کچooوکے لگooائے۔ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم کا سر مبارک میری ران پر تھا۔ اس وجہ سے میں حooرکت بھی نہیں کooر سooکتی تھی۔ رسooول ہللا صooلی ہللا
oالی نے تیمم کی آیت اتooاری اور لوگooوں نے
علیہ وسلم جب صبح کے وقت اٹھے تو پانی کا پتہ تک نہ تھا۔ پس ہللا تعٰ o
تیمم کیooا۔ اس پooر اسooید بن حضooیر رضooی ہللا عنہ نے کہا اے آل ابی بکooر! یہ تمہooاری کooوئی پہلی بooرکت نہیں ہے۔
عائشہ( رضی ہللا عنہا) نے فرمایا۔ پھر ہم نے اس اونٹ کو ہٹایا جس پر میں سooوار تھی تooو ہooار اسooی کے نیچے مooل
گیا۔
حدیث نمبر335 :
ض ِ oر ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا هُ َش ْ oي ٌم ، قَooا َل:
ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا هُ َش ْ oي ٌم . ح قَooا َل :و َحَّ oدثَنِيَ س ِ oعي ُد ب ُْن النَّ ْ
َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسoنَ ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ب ْالفَقِي ُر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ جابِ ُر ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ صهَ ْي ٍأَ ْخبَ َرنَا َسيَّا ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد هُ َو اب ُْن ُ
ت لِي اأْل َرْ ضُ َم ْسِ oجدًا ب َم ِسoي َرةَ َشoه ٍْرَ ،و ُج ِعلَ ْ ت بِooالرُّ ْع ِ صoرْ ُ يت َخ ْمسًا لَ ْم يُ ْعطَه َُّن أَ َحٌ oد قَ ْبلِي ،نُ ِ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أُ ْع ِط ُ
ت لِي ْال َم َغooانِ ُم َولَ ْم تَ ِحَّ oل أِل َ َحٍ oد قَ ْبلِيَ ،وأُ ْع ِط ُ
يت ُص oلِّ َ ،وأُ ِحلَّ ْ oل ِم ْن أُ َّمتِي أَ ْد َر َك ْت oهُ َّ
الص oاَل ةُ فَ ْلي َ َوطَهُooورًا ،فَأَيُّ َما َر ُجٍ o
اس َعا َّمةً". صةًَ ،وبُ ِع ْث ُ
ت إِلَى النَّ ِ ان النَّبِ ُّي يُ ْب َع ُ
ث إِلَى قَ ْو ِم ِه َخا َّ ال َّشفَا َعةََ ،و َك َ
ہم سے محمد بن سنان عوفی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا( دوسooری سooند) کہooا اور مجھ سooے
سعید بن نضر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں خبر دی ہشیم نے ،انہوں نے کہoا ہمیں خoبر دی سoیار نے ،انہoوں نے
www.islamicurdubooks.com 273
صحیح بخاری جلد1
کہا ہم سے یزید الفقیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں جابر بن عبدہللا نے ,نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سoے پہلے کسooی کooو نہیں دی گoئی تھیں۔ ایک مہینہ کی مسoافت سoے
رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے اور تمooام زمین مoیرے لooیے سooجدہ گooاہ اور پooاکی کے الئooق بنooائی گoئی۔ پس
میری امت کا جو انسان نماز کے وقت کو( جہاں بھی) پالے اسے وہاں ہی نماز ادا کر لینی چooاہیے۔ اور مooیرے لooیے
غنیمت کا مال حالل کیا گیا ہے۔ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے بھی حالل نہ تھا۔ اور مجھے شفاعت عطا کی گئی۔
اور تمام انبیاء اپنی اپنی قوم کے لیے مبعوث ہوتے تھے لیکن میں تمام انسانوں کے لoیے عoام طoور پoر نoبی بنoا کoر
بھیجا گیا ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 274
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر337 :
َ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
oولَى اب ِْن ج ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْتُ ع َم ْيoرًاَ مْ o ْثَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِر ب ِْن َربِي َعةََ ، ع ْن اأْل ْع َر ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َحتَّى َد َخ ْلنَا َعلَى أَبِي ج النَّبِ ِّي َ
oولَى َم ْي ُمونَoةَ َز ْو ِ ت أَنَا َو َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ َسٍ o
ار َمْ o س ،قَا َل :أَ ْقبَ ْل ُ
َعبَّا ٍ
اريِّ ،فَقَا َل أَبُو ْال ُجهَي ِْم" : أَ ْقبَ َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن نَحْ ِو بِ ْئ ِر َج َمٍ o
oل، ص ِث ب ِْن الصِّ َّم ِة اأْل َ ْن َ ُجهَي ِْم ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى أَ ْقبَ َل َعلَى ْال ِجَ oد ِ
ار فَ َم َسَ oح بِ َوجْ ِهِ oه َويَ َد ْيِ oه ،ثُ َّم فَلَقِيَهُ َر ُج ٌل فَ َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ،فَلَ ْم يَ ُر َّد َعلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ
َر َّد َعلَ ْي ِه ال َّساَل َم".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہooوں نے جعف oر oبن ربیعہ سooے،
ٰ ہم سے
انہوں نے عبدالرحمٰ ن اعرج سے ،انہوں نے کہا میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہمoا کے غالم عمoیر بن عبooدہللا سoے
www.islamicurdubooks.com 275
صحیح بخاری جلد1
سنا ،انہوں نے کہا کہ میں اور عبدہللا بن یسار جو کہ میمونہ رضی ہللا عنہا زوجہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کے
غالم تھے ،ابوجہیم بن حارث بن صمہ انصاری( صحابی) کے پاس آئے۔ انہوں نے بیان کیooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم بئر جمل کی طرف سے تشریف ال رہے تھے ،راستے میں ایک شخص نے آپ کooو سooالم کیا( یعooنی خooود
اسی ابوجہیم نے) لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا۔ پھoر آپ دیوار کے قoریب آئے اور اپoنے چہoرے
اور ہاتھوں کا مسح کیا پھر ان کے سالم کا جواب دیا۔
www.islamicurdubooks.com 276
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر340 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن أَ ْب َ oزىَ ، ع ْن أَبِي ِه، َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
أَنَّهُ َش ِه َد ُع َم َرَ ،وقَا َل لَهَُ ع َّما ٌرُ : كنَّا فِي َس ِريَّ ٍة ،فَأَجْ نَ ْبنَا ،فَقَا َل" :تَفَ َل فِي ِه َما".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم کے واسooطہ سooے حooدیث بیooان کی ،وہ ذر بن عبooدہللا
سے ،وہ ابن عبدالرحمٰ ن بن ابزی سے ،وہ اپنے والد سے کہ وہ عمر رضی ہللا عنہ کی خoدمت میں حاضoر oتھے اور
عمار رضی ہللا عنہ نے ان سے کہا کہ ہم ایک لشکر میں گئے ہooوئے تھے۔ پس ہم دونooوں جنooبی ہooو گooئے۔ اور( اس
میں ہے کہ بجائے« نفخ فيهما» کے) انہوں نے« تفل فيهما» کہا۔
www.islamicurdubooks.com 277
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر341 :
ير ، أَ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن أَ ْب َزىَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ك ْال َوجْ هَ َو ْال َكفَّ ِ
ان". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل" :يَ ْكفِي َ ت فَأَتَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ب ِْن أَ ْب َزى ، قَا َل :قَا َلَ ع َّما ٌر لِ ُع َم َر :تَ َم َّع ْك ُ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم سے ،وہ ذر بن عبدہللا سے ،وہ سعید بن عبooدالرحمٰ ن بن
ٰ
ابزی سے ،انہوں نے بیooان کیooا کہ عمooار رضooی ہللا عنہ نے عمooر رضooی ہللا ٰ
ابزی سے ،وہ اپنے والد عبدالرحمٰ ن بن
عنہ سے کہا کہ میں تو زمین میں لوٹ پوٹ ہو گیا پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں حاضoر oہooوا تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرے لیے صرف چہرے اور پہنچوں پر مسح کرنا کooافی تھا( زمین پooر لیٹooنے
کی ضرورت نہ تھی)۔
حدیث نمبر342 :
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ٌمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، قَا َلَ :ش ِه ْد ُ
ت ُع َمَ oر،
ق ْال َح ِد َ
يث. فَقَا َل لَهَُ ع َّما ٌرَ : و َسا َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم سے ،انہوں نے ذر بن عبooدہللا سooے ،انہooوں نے سooعید
ابزی سے۔ انہooوں نے عبooدالرحمٰ ن بن ابٰ o
oزی سooے ،انہooوں نے کہooا کہ میں عمooر رضooی ہللا عنہ کی ٰ بن عبدالرحمٰ ن بن
خدمت میں موجود تھا کہ عمار رضی ہللا عنہ نے ان سے کہا۔ پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی۔
حدیث نمبر343 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن أَ ْب َزى،
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِيَ ِد ِه اأْل َرْ َ
ض فَ َم َس َح َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه". ب النَّبِ ُّي َ َع ْن أَبِي ِه ، قَا َل :قَا َلَ ع َّما ٌر" : فَ َ
ض َر َ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا ہم سے غندر نے ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم کے واسطے سے ،انہوں نے
ذر بن عبدہللا سے ،انہوں نے ابن عبدالرحمٰ ن بن ابزی سے ،انہوں نے اپنے والد سے کہ عمار نے بیان کیooا پس نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں کو زمین پر مارا اور اس سے اپنے چہرے اور پہنچوں کا مسح کیا ۔
www.islamicurdubooks.com 278
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر344 :
ف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َر َجا ٍءَ ، ع ْنِ ع ْمَ oر َ
ان ، قَooا َلُ " :كنَّا َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْو ٌ
oلَ ،وقَ ْعنَا َو ْق َع oةً َواَل َو ْق َع oةَ أَحْ لَى ِع ْنَ oد صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وإِنَّا أَ ْسَ oر ْينَا َحتَّى ُكنَّا فِي ِ
آخِ oر اللَّ ْيِ o فِي َسفَ ٍر َم َع النَّبِ ِّي َ
ان أَ َّو َل َم ِن ا ْستَ ْيقَظَ فُاَل ٌن ،ثُ َّم فُاَل ٌن ،ثُ َّم فُاَل ٌن يُ َس ِّمي ِه ْم أَبُو َر َجا ٍء فَنَ ِس َي ْال ُم َسافِ ِر ِم ْنهَا ،فَ َما أَ ْيقَظَنَا إِاَّل َحرُّ ال َّش ْم ِ
سَ ،و َك َ
oون هَُ oو يَ ْسoتَ ْيقِظُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،إِ َذا نَا َم لَ ْم يُوقَْ o
oظ َحتَّى يَ ُكَ o ان النَّبِ ُّي َ ف ،ثُ َّم ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب الرَّابِعَُ ،و َك َ َع ْو ٌ
oان َر ُجاًل َجلِيدًا ،فَ َكبَّ َر َو َرفََ oع اب النَّ َ
اسَ ،و َكَ o ث لَهُ فِي نَ ْو ِم ِه ،فَلَ َّما ا ْستَ ْيقَظَ ُع َم ُر َو َرأَى َما أَ َ
صَ o أِل َنَّا اَل نَ ْد ِري َما يَحْ ُد ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَلَ َّما
صْ oوتِ ِه النَّبِ ُّي َ
اسoتَ ْيقَظَ لِ َ صْ oوتَهُ بِooالتَّ ْكبِ ِ
ير َحتَّى ْ ص ْوتَهُ بِالتَّ ْكبِ ِ
ير ،فَ َما َزا َل يُ َكبِّ ُر َويَرْ فَُ oع َ َ
ض ْي َر أَ ْو اَل يَ ِ
ضيرُ ،ارْ تَ ِحلُوا ،فَارْ تَ َح َل ،فَ َسoا َر َغ ْيَ oر بَ ِعي ٍد ،ثُ َّم نََ oز َل فََ oد َعا ا ْستَ ْيقَظَ َش َك ْوا إِلَ ْي ِه الَّ ِذي أَ َ
صابَهُ ْم ،قَا َل :اَل َ
oز ٍل لَ ْم ي َ
ُصoلِّ َمَ oع oل ُم ْعتَِ o صoلَّى بِالنَّاس ،فَلَ َّما ا ْنفَتََ oل ِم ْن َ
صoاَل تِ ِه إِ َذا هَُ oو بِ َر ُجٍ o صاَل ِة ،فَ َ بِ ْال َوضُو ِء فَتَ َوضَّأ َ َونُو ِد َ
ي بِال َّ
الصِ oعي ِد فَإِنَّهُ صoلِّ َي َمَ oع ْالقَ ْoو ِم ؟ قَooا َل :أَ َ
صoابَ ْتنِي َجنَابَoةٌ َواَل َمooا َء ،قَoا َلَ :علَيَْ o
ك بِ َّ ك يَا فُاَل ُن أَ ْن تُ َ
ْالقَ ْو ِم ،قَا َلَ :ما َمنَ َع َ
ان يُ َس ِّمي ِه أَبُو َر َجا ٍء صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْشتَ َكى إِلَ ْي ِه النَّاسُ ِم َن ْال َعطَ ِ
ش ،فَنَ َز َل فَ َد َعا فُاَل نًا َك َ ك ،ثُ َّم َسا َر النَّبِ ُّي َ
يَ ْكفِي َ
www.islamicurdubooks.com 279
صحیح بخاری جلد1
ف َو َد َعا َعلِيًّا ،فَقَا َلْ :اذهَبَا فَا ْبتَ ِغيَا ْال َما َء ،فَا ْنطَلَقَا ،فَتَلَقَّيَا ا ْمَ oرأَةً بَي َْن َمَ oزا َدتَي ِْن أَ ْو َسِ oطي َحتَي ِْن ِم ْن َمooا ٍء َعلَى
نَ ِسيَهُ َع ْو ٌ
www.islamicurdubooks.com 280
صحیح بخاری جلد1
جاگ گئے اور یہ آمدہ آفت دیکھی اور وہ ایک نڈر دل والے آدمی تھے۔ پس زور زور سے تکبیر کہooنے لگے۔ اسooی
طرح باآواز بلند ،آپ اس وقت تک تکبیر کہتے رہے جب تک کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمان کی آواز سے بیدار
نہ ہو گئے۔ تو لوگوں نے پیش آمدہ مصیبت کے متعلق آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے شکایت کی۔ اس پooر آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی ہرج نہیں۔ سفر شروع کoرو۔ پھoر آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم تھoوڑی دور چلے ،اس کے
بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلمٹھہر گئے اور وضو کا پانی طلب فرمایا اور وضو کیا اور اذان کہی گooئی۔ پھooر آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھانے سooے فooارغ ہooوئے تooو ایک
شخص پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی نظر پڑی جو الگ کنارے پر کھڑا ہوا تھooا اور اس نے لوگooوں کے سooاتھ نمooاز
نہیں پڑھی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اے فالں! تمہیں لوگooوں کے سooاتھ نمooاز میں شooریک
ہونے سے کون سی چیز نے روکا۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے غسل کی حاجت ہو گoئی اور پooانی موجooود نہیں ہے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پاک مٹی سے کام نکال لو۔ یہی تجھ کو کافی ہے۔ پھر نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم نے سفر شروع کیا تooو لوگooوں نے پیooاس کی شooکایت کی۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم ٹھہooر گooئے اور فالں( یعooنی
عمران بن حصین رضی ہللا عنہما) کو بالیا۔ ابورجاء نے ان کا نام لیا تھا لیکن عوف کو یاد نہیں رہا اور علی رضooی
ہللا عنہ کو بھی طلب فرمایا۔ ان دونوں سooے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جooاؤ پooانی تالش کooرو۔ یہ دونooوں
نکلے۔ راستہ میں ایک عورت ملی جو پانی کی دو پکھالیں اپنے اونٹ پر لٹکائے ہوئے بیچ میں سوار ہو کر جا رہی
تھی۔ انہوں نے اس سے پوچھا کہ پانی کہاں ملتا ہے؟ تو اس نے جooواب دیا کہ کooل اسooی وقت میں پooانی پooر موجooود
تھی( یعنی پانی اتنی دور ہے کہ کل میں اسی وقت وہاں سے پانی لے کر چلی تھی آج یہاں پہنچی ہوں) اور ہمooارے
قبیلہ کے مرد لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے اس سے کہا۔ اچھا ہمارے ساتھ چلو۔ اس نے پوچھا ،کہooاں چلooوں؟
انہوں نے کہا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں۔ اس نے کہا ،اچھooا وہی جن کooو لooوگ صooابی کہooتے ہیں۔
انہooوں نے کہooا ،یہ وہی ہیں ،جسooے تم کہہ رہی ہooو۔ اچھooا اب چلooو۔ آخooر یہ دونooوں حضooرات اس عooورت کooو نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت مبارک میں الئے۔ اور سارا واقعہ بیان کیا۔ عمoران نے کہoا کہ لوگoوں نے اسoے
اونٹ سے اتار لیا۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک بooرتن طلب فرمایا۔ اور دونooوں پکھooالوں یا مشooکیزوں
کے منہ اس برتن میں کھول دئیے۔ پھر ان کا اوپر کا منہ بند کooر دیا۔ اس کے بعooد نیچے کooا منہ کھooول دیا اور تمooام
لشکریوں میں منادی کر دی گئی کہ خود بھی سیر ہو کر پانی پئیں اور اپoنے تمooام جooانوروں وغoیرہ کoو بھی پال لیں۔
www.islamicurdubooks.com 281
صحیح بخاری جلد1
پس جس نے چاہا پانی پیا اور پالیا( اور سب سیر ہoو گoئے) آخoر میں اس شoخص کooو بھی ایک بooرتن میں پoانی دیا
جسے غسل کی ضرورت تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،لے جا اور غسل کooر لے۔ وہ عooورت کھooڑی دیکھ
رہی تھی کہ اس کے پانی سے کیا کیا کام لیے جا رہے ہیں اور ہللا کی قسم! جب پانی لیا جانا ان سے بنoد ہoوا ،تoو ہم
دیکھ رہے تھے کہ اب مشکیزوں میں پانی پہلے سے بھی زیادہ موجود تھا۔ پھoر نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسoلم نے
فرمایا کہ کچھ اس کے لیے( کھانے کی چیز) جمع کرو۔ لوگوں نے اس کے لیے عمooدہ قسooم کی کھجooور( عجooوہ)آٹooا
اور ستو اکٹھا کیا۔ یہاں تک کہ بہت سارا کھانا اس کے لیے جمع ہو گیا۔ تو اسoے لوگoوں نے ایک کoپڑے میں رکھoا
اور عورت کو اونٹ پر سوار کر کے اس کے سامنے وہ کپڑا رکھ دیا۔ رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے اس سoے
oالی نے ہمیں سooیراب کooر
فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے کہ ہم نے تمہارے پانی میں کooوئی کمی نہیں کی ہے۔ لیکن ہللا تعٰ o
دیا۔ پھر وہ اپنے گھر آئی ،دیر کافی ہو چکی تھی اس لیے گھر والوں نے پوچھا کہ اے فالنی! کیوں اتنی دیر ہooوئی؟
اس نے کہooا ،ایک عجیب بooات ہooوئی وہ یہ کہ مجھے دو آدمی ملے اور وہ مجھے اس شooخص کے پooاس لے گooئے
جسے لوگ صابی کہتے ہیں۔ وہاں اس طرح کا واقعہ پیش آیا ،ہللا کی قسم! وہ تooو اس کے اور اس کے درمیooان سooب
سے بڑا جادوگر ہے اور اس نے بیچ کی انگلی اور شہادت کی انگلی آسooمان کی طooرف اٹھooا کooر اشooارہ کیooا۔ اس کی
مراد آسمان اور زمین سے تھی۔ یا پھر وہ واقعی ہللا کا رسول ہے۔ اس کے بعد مسلمان اس قooبیلہ کے دور و نزدیک
کے مشرکین پر حملے کیا کرتے تھے۔ لیکن اس گھرانے کو جس سے اس عooورت کooا تعلooق تھooا کooوئی نقصooان نہیں
پہنچاتے تھے۔ یہ اچھا برتاؤ دیکھ کر ایک دن اس عورت نے اپنی قوم سے کہا کہ مooیرا خیooال ہے کہ یہ لoوگ تمہیں
جان بوجھ کر چھوڑ دیتے ہیں۔ تو کیا تمہیں اسالم کی طooرف کچھ رغبت ہے؟ قooوم نے عooورت کی بooات مooان لی اور
اسالم لے آئی۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا کہ« صبا» کے معنی ہیں اپنا دین چھوڑ کر دوسooرے کے
دین میں چال گیا اور ابوالعالیہ نے کہا ہے کہ صابئین اہل کتاب کooا ایک فooرقہ ہے جooو زبooور پڑھتے ہیں اور سoورۃ
یوسف میں جو« اصب» کا لفظ ہے وہاں بھی اس کے معنی« امل»کے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 282
صحیح بخاری جلد1
باب :جب جنبی کو ( غسل کی وجہ سے ) مرض بڑھ جانے کا یا موت ہونے کا یا ( پانی کے کم
ہونے کی وجہ سے ) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے
oار َد ٍة فَتَيَ َّم َم َوتَاَل َ :وال تَ ْقتُلُooوا أَ ْنفُ َسُ oك ْم إِ َّن هَّللا َ َكَ o
oان بِ ُك ْم َر ِحي ًما سooورة oاص أَجْ نَ َ
ب فِي لَ ْيلٍَ oة بَِ o َوي ُْذ َك ُر أَ َّن َع ْم َرو ب َْن ْال َعِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَلَ ْم يُ َعنِّ ْ
ف. النساء آية 29فَ َذ َك َر لِلنَّبِ ِّي َ
کہا جاتا ہے کہ عمرو بن العاص رضی ہللا عنہ کو ایک جاڑے کی رات میں غسل کی حooاجت oہooوئی۔ تooو آپ نے تیمم
تعooالی
ٰ کر لیا اور یہ آیت تالوت کی« وال تقتلوا أنفسكم إن هللا كان بكم رحيما» اپنی جانوں کو ہالک نہ کرو ،بیشک ہللا
تم پر بڑا مہربان ہے۔ پھر اس کا ذکر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے
ان کی کوئی مالمت نہیں فرمائی۔
حدیث نمبر345 :
oل ، قَoا َل :قَooا َل أَبُو
انَ ، ع ْن أَبِي َوائٍِ o
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد هُ َو ُغ ْن َد ٌر ، أَ ْخبَ َرنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنُ سoلَ ْي َم َ
ان إِ َذا َو َج َد أَ َحُ ooدهُ ُم
ت لَهُ ْم فِي هَ َذا َك َ صلِّي ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ :لَ ْو َر َّخصْ ُ ُمو َسى لِ َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َم ْسعُود"إِ َذا لَ ْم يَ ِج ِد ْال َما َء اَل يُ َ
ار لِ ُع َم َر ؟ قَا َل :إِنِّي لَ ْم أَ َر ُع َم َر قَنِ َع بِقَ ْو ِل َع َّم ٍ
ار. ت :فَأَي َْن قَ ْو ُل َع َّم ٍصلَّى" ،قَا َل :قُ ْل ُ ْالبَرْ َد ،قَا َل :هَ َك َذا يَ ْعنِي تَيَ َّم َم َو َ
ہم سے بشر بن خالد نے بیان کیooا ،کہooا مجھ کooو محمooد نے خooبر دی جooو غنoدر کے نoام سoے مشooہور ہیں ،شoعبہ کے
oی نے عبooدہللا بن مسooعود سooے کہooا
واسooطہ سooے ،وہ سooلیمان سooے نقooل کooرتے ہیں اور وہ ابووائooل سooے کہ ابوموسٰ o
کہ اگر( غسل کی حاجت oہو اور) پانی نہ ملے تو کیا نماز نہ پڑھی جائے۔ عبدہللا نے فرمایا ،ہooاں! اگooر مجھے ایک
مہینہ تک بھی پانی نہ ملے تو میں نماز نہ پڑھوں گا۔ اگر اس میں لوگوں کو اجازت دے دی جائے تو سooردی معلooوم
ابوموسی کہooتے ہیں کہ میں نے کہooا کہ پھooر عمooر رضooی ہللا عنہ کے
ٰ کر کے بھی لوگ تیمم سے نماز پڑھ لیں گے۔
سامنے عمار رضی ہللا عنہ کے قول کا کیا جواب ہو گا۔ بولے کہ مجھے تو نہیں معلooوم ہے کہ عمooر رضooی ہللا عنہ
عمار رضی ہللا عنہ کی بات سے مطمئن ہو گئے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 283
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر346 :
ت ِع ْنَ oد
ق ب َْن َسoلَ َمةَ ، قَooا َلُ " :ك ْن ُ ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ شoقِي َ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ْت يَا أَبَا َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ،إِ َذا أَجْ نَ َ
ب فَلَ ْم يَ ِج ْد َما ًء َكي َ
ْف يَصْ نَ ُع ؟ فَقَا َل َع ْب ِد هَّللا َِ ،وأَبِي ُمو َسى ،فَقَا َل لَهُ أَبُو ُمو َسى : أَ َرأَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه
ين قَا َل لَهُ النَّبِ ُّي َ صلِّي َحتَّى يَ ِج َد ْال َما َء ،فَقَا َل أَبُو ُمو َسى :فَ َكي َ
ْف تَصْ نَ ُع بِقَ ْو ِل َع َّم ٍ
ارِ ،ح َ َع ْب ُد هَّللا ِ :اَل يُ َ
ْف تَصْ نَ ُع بِهَ ِذ ِه اآْل يَ ِة، ك ،فَقَا َل أَبُو ُمو َسى :فَ َد ْعنَا ِم ْن قَ ْو ِل َع َّم ٍ
ار َكي َ ك ،قَا َل :أَلَ ْم تَ َر ُع َم َر لَ ْم يَ ْقنَ ْع بِ َذلِ َ َو َسلَّ َمَ :ك َ
ان يَ ْكفِي َ
ك إِ َذا بَ َر َد َعلَى أَ َحِ oد ِه ُم ْال َمooا ُء أَ ْن يَ َد َع oهُ َويَتَيَ َّم َم،
فَ َما َد َرى َع ْب ُد هَّللا ِ َما يَقُولُ ،فَقَا َل :إِنَّا لَ ْو َر َّخصْ نَا لَهُ ْم فِي هَ َذا أَل َ ْو َش َ
ق :فَإِنَّ َما َك ِرهَ َع ْب ُد هَّللا ِ لِهَ َذا ،قَا َل :نَ َع ْم". فَقُ ْل ُ
ت لِ َشقِي ٍ
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا کہ کہا ہم سے میرے والد حفص بن غیاث نے ،کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا،
oی اشooعری کی
کہا کہ میں نے شقیق بن سلمہ سے سنا ،انہوں نے کہا کہ میں عبooدہللا( عبooدہللا بن مسooعود) اور ابوموسٰ o
ابوموسی نے پوچھا کہ ابوعبدالرحمٰ ن! آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر کسی کو غسooل کی حooاجت ہooو اور
ٰ خدمت میں تھا،
پانی نہ ملے تو وہ کیا کرے۔ عبدہللا نے فرمایا کہ اسے نمooاز نہ پڑھنی چooاہیے۔ جب تooک اسooے پooانی نہ مooل جooائے۔
ابوموسی نے کہا کہ پھر عمار کی اس روایت کا کیا ہو گا جب کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سooے کہooا تھooا
ٰ
کہ تمہیں صرف( ہاتھ اور منہ کا تیمم) کافی تھا۔ ابن مسعود رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ تم عمر رضooی ہللا عنہ کooو
ابوموسی نے کہا کہ اچھ oا oعمooار کی بooات کooو
ٰ نہیں دیکھتے کہ وہ عمار کی اس بات پر مطمئن نہیں ہوئے تھے۔ پھر
چھوڑو لیکن اس آیت کا کیا جواب دو گے( جس میں جنابت میں تیمم کرنے کی واضح اجازت oموجود ہے) عبدہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہما اس کا کوئی جواب نہ دے سکے۔ صرف یہ کہا کہ اگر ہم اس کی بھی لوگوں کو اجooازت oدے
دیں تو ان کا حال یہ ہو جائے گا کہ اگر کسی کو پانی ٹھنڈا معلوم ہوا تو اسooے چھooوڑ دیا کooرے گooا۔ اور تیمم کooر لیooا
کرے گا۔( اعمش کہتے ہیں کہ) میں نے شقیق سے کہا کہ گویا عبدہللا نے اس وجہ سے یہ صooورت ناپسooند کی تھی۔
تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں۔
ض ْربَةٌ:
اب التَّيَ ُّم ُم َ
-8بَ ُ
باب :تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی ہے
www.islamicurdubooks.com 284
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر347 :
ت َجالِسًا َمَ oع َع ْبِ oد هَّللا َِ وأَبِي ق ، قَا َلُ :ك ْن ُشَ ، ع ْنَ شقِي ٍ اويَةََ ، ع ْن اأْل َ ْع َم َِح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو ُم َع ِ
ُص oلِّي ؟ فَ َك ْيَ o
oف ب فَلَ ْم يَ ِج ِد ْال َما َء َش ْهرًا ،أَ َما َكَ o
oان يَتَيَ َّم ُم َوي َ ُمو َسى اأْل َ ْش َع ِريِّ ، فَقَا َل لَهُ أَبُو ُمو َسى :لَ ْو أَ َّن َر ُجاًل أَجْ نَ َ
ُون بِهَ ِذ ِه اآْل يَ ِة ؟ فِي سُو َر ِة ْال َمائِ َد ِة فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا سورة النساء آية ،43فَقَا َل َع ْبُ oد هَّللا ِ: تَصْ نَع َ
oر ْهتُ ْم هََ oذا لَِ oذا ،قَooا َل :نَ َع ْم، ص ِعي َد ،قُ ْل ُ
تَ :وإِنَّ َما َكِ o ص لَهُ ْم فِي هَ َذا أَل َ ْو َش ُكوا إِ َذا بَ َر َد َعلَ ْي ِه ُم ْال َما ُء أَ ْن يَتَيَ َّم ُموا ال َّ لَ ْو ر ِّ
ُخ َ
ْت فَلَ ْم أَ ِجد
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم فِي َحا َجٍ oة ،فَooأَجْ نَب ُ فَقَا َل أَبُو ُمو َسى :أَلَ ْم تَ ْس َم ْع قَ ْو َلَ ع َّم ٍ
ار لِ ُع َم َر ،بَ َعثَنِي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ،فَقَooا َل" :إِنَّ َما َكَ o
oان يَ ْكفِي َ
ك ك لِلنَّبِ ِّي َ غ ال َّدابَّةُ ،فَ َذ َكرْ ُ
ت َذلِ َ ص ِعي ِد َك َما تَ َم َّر ُ ْال َما َء ،فَتَ َم َّر ْغ ُ
ت فِي ال َّ
ضoهَا ،ثُ َّم َم َسَ oح بِها ظَ ْهَ oر َكفِّ ِه بِ ِشَ oمالِ ِه أَ ْو ظَ ْهَ oر ِشَ oمالِ ِه ضرْ بَةً َعلَى اأْل َرْ ِ
ض ،ثُ َّم نَفَ َ ب بِ َكفِّ ِه َ أَ ْن تَصْ نَ َع هَ َك َذا ،فَ َ
ض َر َ
ارَ :و َزا َد يَ ْعلَىَ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
ش، بِ َكفِّ ِه ،ثُ َّم َم َسَ ooح بِ ِه َما َوجْ هَooهُ" ،فَقَooا َل َعبُْ ooد هَّللا ِ :أَفَلَ ْم تََ ooر ُع َمَ ooر لَ ْم يَ ْقنَْ ooع بِقَ ْ
ooو ِل َع َّم ٍ
ص oلَّى ت َم َع َع ْب ِد هَّللا َِ ،وأَبِي ُمو َسى ،فَقَا َل أَبُو ُمو َسى : أَلَ ْم تَ ْس َم ْع قَ ْو َلَ ع َّم ٍ
ار لِ ُع َمَ oر ،إِ َّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ قُ ، ك ْن ُ
َع ْنَ شقِي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْخبَرْ نَاهُ ،فَقَooا َل:
ص ِعي ِد ،فَأَتَ ْينَا َرسُو َل هَّللا ِ َ ت فَأَجْ نَب ُ
ْت فَتَ َم َّع ْك ُ
ت بِال َّ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ َعثَنِي أَنَا َوأَ ْن َ
ك هَ َك َذا َو َم َس َح َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه َو ِ
اح َدةً. ان يَ ْكفِي َ
إِنَّ َما َك َ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہمیں ابومعاویہ نے خooبر دی اعمش سooے ،انہooوں نے شooقیق سooے ،انہooوں نے
oی اشooعری رضooی ہللا عنہ کی خooدمت میں حاضooر تھooا۔
بیان کیا کہ میں عبooدہللا بن مسooعود رضooی ہللا عنہ اور ابوموسٰ o
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہا سے کہا کہ اگر ایک شخص کو غسل کی حاجت ہو اور
ٰ
مہینہ بھر پانی نہ پائے تو کیا وہ تیمم کر کے نماز نہ پڑھے؟ شقیق کہتے ہیں کہ عبoدہللا بن مسoعود رضooی ہللا عنہمooا
ابوموسی رضooی
ٰ نے جواب دیا کہ وہ تیمم نہ کرے اگرچہ وہ ایک مہینہ تک پانی نہ پائے( اور نماز موقوف رکھے)
ہللا عنہ نے اس پر کہا کہ پھر سورۃ المائدہ کی اس آیت کا کیا مطلب ہو گا اگر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی پر تیمم کooر
لو۔ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہما بولے کہ اگر لوگوں کooو اس کی اجooازت oدے دی جooائے تooو جلooد ہی یہ حooال ہooو
جائے گا کہ جب ان کو پانی ٹھنڈا معلوم ہو گا تو وہ مٹی سے تیمم ہی کر لیں گے۔ اعمش نے کہا میں نے شقیق سooے
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ نے فرمایا
ٰ کہا تو تم نے جنبی کے لیے تیمم اس لیے برا جانا۔ انہوں نے کہا ہاں۔ پھر
کہ کیا آپ کو عمار کا عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کے سooامنے یہ قooول معلooوم نہیں کہ مجھے رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم نے کسی کام کے لیے بھیجا تھا۔ سفر میں مجھے غسل کی ضرورت ہو گooئی ،لیکن پooانی نہ مال۔ اس لooیے
www.islamicurdubooks.com 285
صحیح بخاری جلد1
میں مٹی میں جانور کی طرح لوٹ پوٹ لیooا۔ پھooر میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے اس کooا ذکooر کیooا۔ تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے لیے صرف اتنا اتنا کرنا کافی تھoا۔ اور آپ نے اپoنے ہooاتھوں کoو زمین
پر ایک مرتبہ مارا پھر ان کو جھاڑ oکر بائیں ہاتھ سے داہنے کی پشت کو مل لیا یا بائیں ہاتھ کا داہنے ہاتھ سے مسooح
کیا۔ پھر دونوں ہاتھوں سے چہرے کا مسح کیا۔ عبدہللا نے اس کا جواب دیا کہ آپ عمoر کoو نہیں دیکھoتے کہ انہoوں
یعلی ابن عبید نے اعمش کے واسطہ سooے شooقیق سooے روایت میں یہ
نے عمار کی بات پر قناعت نہیں کی تھی۔ اور ٰ
oی نے فرمایا تھooا کہ آپ
ابوموسی کی خدمت میں تھا اور ابوموسٰ o
ٰ زیادتی کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں عبدہللا اور
نے عمر سے عمار کا یہ قول نہیں سنا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے مجھے اور آپ کooو بھیجooا۔ پس مجھے
غسل کی حاجت ہو گئی اور میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ لیا۔ پھر میں رات رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت
میں حاضر ہوا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم سoے صoورت حooال کے متعلooق ذکooر کیooا تoو آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے
فرمایا کہ تمہیں صرف اتنا ہی کافی تھا اور اپنے چہرے اور ہتھیلیوں کا ایک ہی مرتبہ مسح کیا۔
اب:
-9بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر348 :
ان ب ُْن ح َ
ُصoي ٍْن فَ ، ع ْن أَبِي َر َجooا ٍء ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ع ْمَ oر ُ ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ عْ o
oو ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْبَ oد ُ
ُصoلِّ فِي ْالقَoْ oو ِم ،فَقَooا َل" :يَا فُاَل ُنَ ،ما َمنَ َعَ o
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى َر ُجاًل ُم ْعتَ ِزاًل لَ ْم ي َ ْال ُخ َزا ِع ُّي ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص ِعي ِد فَإِنَّهُ يَ ْكفِي َ
ك"o. ك بِال َّ صلِّ َي فِي ْالقَ ْو ِم ؟ فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَ َ
صابَ ْتنِي َجنَابَةٌ َواَل َما َء ،قَا َلَ :علَ ْي َ أَ ْن تُ َ
ہم سے عبدان نے حدیث بیان کی ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہمیں عوف نے ابورجاء سے خبر دی ،کہooا کہ ہم
سے کہا عمران بن حصین خزاعی نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھooا کہ الooگ کھooڑا ہooوا
ہے اور لوگوں کے ساتھ نماز میں شooریک نہیں ہooو رہooا ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ اے فالں! تمہیں
لوگooوں کے سooاتھ نمooاز پڑھنے سooے کس چooیز نے روک دیا۔ اس نے عooرض کی یا رسooول ہللا! مجھے غسooل کی
ضرورت ہو گئی اور پانی نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا پھر تم کو پاک مٹی سooے تیمم کرنooا ضooروری
تھا ،بس وہ تمہارے لیے کافی ہوتا۔
www.islamicurdubooks.com 286
1صحیح بخاری جلد
www.islamicurdubooks.com 287
صحیح بخاری جلد1
كتاب الصالة
کتاب نماز کے احکام و مسائل
حدیث نمبر349 :
oان أَبُو
oك ، قَooا َلَ :كَ o بَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يُooونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ o
ف بَ ْيتِي َوأَنَا بِ َم َّكةَ ،فَنََ oز َل ِجب ِْريُ oل َ
صoلَّى هَّللا ُ ِّث ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَooا َل" :فُِ o
oر َج َع ْن َسْ oق ِ َذرٍّ يُ َحد ُ
ب ُم ْمتَلِ ٍئ ِح ْك َم oةً َوإِي َمانًoا ،فَأ َ ْف َر َغ oهُ فِي َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَفَ َر َج َ
ص ْد ِري ،ثُ َّم َغ َسoلَهُ بِ َمoا ِء َز ْمَ oز َم ،ثُ َّم َجoا َء بِطَ ْسٍ o
ت ِم ْن َذهَ ٍ
السَ oما ِء الُّ oد ْنيَا ،قَooا َل ِجب ِْريُ oل لِ َخِ o
oاز ِن ت إِلَى َّ ص ْد ِري ،ثُ َّم أَ ْ
طبَقَهُ ،ثُ َّم أَ َخ َذ بِيَ ِدي فَ َع َر َج بِي إِلَى ال َّس َما ِء ال ُّد ْنيَا ،فَلَ َّما ِج ْئ ُ َ
ك أَ َح ٌد ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،م ِعي ُم َح َّم ٌد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم، ال َّس َما ِء :ا ْفتَحْ ،قَا َلَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ِجب ِْريلُ ،قَا َل :هَلْ َم َع َ
فَقَا َل :أُرْ ِسَ oل إِلَيِْ oه ؟ قَoا َل :نَ َع ْم ،فَلَ َّما فَتَ َح َعلَ ْونَا َّ
السَ oما َء الُّ oد ْنيَا ،فَoإ ِ َذا َرجٌُ oل قَا ِعٌ oد َعلَى يَ ِمينِِ oه أَ ْسِ oو َدةٌ َو َعلَى يَ َسِ o
ار ِه
ت ح ،قُ ْل ُ ح َوااِل ب ِْن َّ
الص oالِ ِ ار ِه بَ َكى ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بِooالنَّبِ ِّي َّ
الص oالِ ِ ك َوإِ َذا نَظَ َر قِبَ َل يَ َس ِ ض ِح َ أَس ِْو َدةٌ ،إِ َذا نَظَ َر قِبَ َل يَ ِمينِ ِه َ
ين ِم ْنهُ ْم أَ ْهُ oل ْال َجنَّ ِة
لِ ِجب ِْري َلَ :م ْن هََ oذا ؟ قَooال :هََ oذا آ َد ُمَ ،وهَِ oذ ِه اأْل َ ْسِ oو َدةُ َع ْن يَ ِمينِِ oه َو ِشَ oمالِ ِه نَ َسُ oم بَنِي ِه ،فَأ َ ْهُ oل ْاليَ ِم ِ
www.islamicurdubooks.com 288
صحیح بخاری جلد1
كَ ،وإِ َذا نَظَ َر قِبَ َل ِشَ oمالِ ِه بَ َكى َحتَّى َعَ oر َج بِي إِلَى ض ِح َ َواأْل َس ِْو َدةُ الَّتِي َع ْن ِش َمالِ ِه أَ ْه ُل النَّ ِ
ار ؟ فَإ ِ َذا نَظَ َر َع ْن يَ ِمينِ ِه َ
ازنِهَا ِم ْثَ oل َما قَooا َل اأْل َ َّولُ ،فَفَتَ َح ،قَooا َل أَنَسٌ :فََ oذ َك َر أَنَّهُ َو َجَ oد فِي ال َّس َما ِء الثَّانِيَِ oة ،فَقَooا َل لِ َخ ِ
ازنِهَooا :ا ْفتَحْ ،فَقَooا َل لَoهُ َخ ِ
ازلُهُ ْمَ ،غ ْي َر أَنَّهُ َذ َكَ oر ات هَّللا ِ َعلَ ْي ِه ْمَ ،ولَ ْم ي ُْثبِ ْ
ت َكي َ
ْف َمنَ ِ صلَ َو ُ ال َّس َم َوات آ َد َمَ ،وإِ ْد ِر َ
يسَ ،و ُمو َسىَ ،و ِعي َسىَ ،وإِ ْب َرا ِهي َم َ
أَنَّهُ َو َج َد آ َد َم فِي ال َّس َما ِء ال ُّد ْنيَاَ ،وإِ ْب َرا ِهي َم فِي ال َّس َما ِء السَّا ِد َس ِة ،قَا َل أَنَسٌ :فَلَ َّما َمَّ oر ِجب ِْري ُ oل بِooالنَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ت ح ،فَقُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ َ oذا ؟ قَooا َل :هَ َ oذا إِ ْد ِريسُ ،ثُ َّم َمَ oررْ ُ خ َّ
الص oالِ ِ
َ
ح َواأْل ِ يس ،قَooا َلَ :مرْ َحبًا بِooالنَّبِ ِّي َّ
الص oالِ ِ َو َس oلَّ َم بِ oإ ِ ْد ِر َ
ت بِ ِعي َسى ،فَقَooا َل: تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ُمو َسى ،ثُ َّم َم َررْ ُ ح ،قُ ْل ُ
خ الصَّالِ ِ
َ
ح َواأْل ِ
بِ ُمو َسى ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بِالنَّبِ ِّي الصَّالِ ِ
ت بِإ ِ ْب َرا ِهي َم ،فَقَooا َلَ :مرْ َحبًا بِoالنَّبِ ِّي ح ،قُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ِعي َسى ،ثُ َّم َم َررْ ُ ح َوالنَّبِ ِّي الصَّالِ ِخ الصَّالِ ِ
َ
َمرْ َحبًا بِاأْل ِ
oز ٍم ،أَنَّاب َْن
ب :فَooأ َ ْخبَ َرنِي اب ُْن َحْ o تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل هَ َذا إِ ْب َرا ِهي ُم عليه وسلم ،قَا َل اب ُْن ِشهَا ٍ ح ،قُ ْل ُ ح َوااِل ب ِْن الصَّالِ ِ
الصَّالِ ِ
ت لِ ُم ْسoتَ ًوىoر َج بِي َحتَّى ظَهَooرْ ُ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم :ثُ َّم ُعِ o
ي َكانَا يَقُواَل ِن :قَا َل النَّبِ ُّي َ ار َّ
ص ِسَ ،وأَبَا َحبَّةَ اأْل َ ْن َ
َعبَّا ٍ
ض هَّللا ُ َعلَى أُ َّمتِي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :فَفَ َر َيف اأْل َ ْقاَل ِم ،قَا َل اب ُْن َح ْز ٍمَ ،وأَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك :قَا َل النَّبِ ُّي َ ص ِر َ أَ ْس َم ُع فِي ِه َ
ت :فََ oر َ
ض ك ؟ قُ ْل ُك َعلَى أُ َّمتَِ o ض هَّللا ُ لََ o
وسoى ،فَقَooا َلَ :ما فََ oر َ ت َعلَى ُم َ ك َحتَّى َمَ oررْ ُ ْت بَِ oذلِ َ
صoاَل ةً ،فََ oر َجع ُ ين َ َخ ْم ِس َ
ْت إِلَى ُم َ
وس oى، ض َع َش ْ
ط َرهَا ،فَ َ oر َجع ُ ق َذلِ َ
ك ،فَ َرا َجع ُ
ْت فَ َو َ ك ،فَإ ِ َّن أُ َّمتَ َ
ك اَل تُ ِطي ُ صاَل ةً ،قَا َل :فَارْ ِج ْع إِلَى َربِّ َ َخ ْم ِس َ
ين َ
ْت إِلَ ْيِ oه ،فَقَooا َل:
ط َرهَا ،فََ oر َجع ُ ضَ oع َشْ o ق ،فََ oرا َجع ُ
ْت :فَ َو َ ك اَل تُ ِطي ُك ،فَإ ِ َّن أُ َّمتَ َ ط َرهَا ،فَقَا َلَ :ر ِ
اج ْع َربَّ َ ض َع َش ْ تَ :و َ قُ ْل ُ
ُون اَل يُبَ َّد ُل ْالقَ ْو ُل لَ َ oديَّ ،فَ َ oر َجع ُ
ْت ك ،فَ َرا َج ْعتُهُ ،فَقَا َلِ :ه َي َخ ْمسٌ َو ِه َي َخ ْمس َ ق َذلِ َ ك فَإ ِ َّن أُ َّمتَ َ
ك اَل تُ ِطي ُ ارْ ِج ْع إِلَى َربِّ َ
ق بِي َحتَّى ا ْنتَهَى بِي إِلَى ِسْ ooد َر ِة ْال ُم ْنتَهَى، ْت ِم ْن َربِّي ،ثُ َّم ا ْنطَلََ oo اسooتَحْ يَي ُ تْ : ك ،فَقُ ْل ُ وسooى ،فَقَooا َلَ :ر ِ
اجْ ooع َربَّ َ إِلَى ُم َ
ك".ت ْال َجنَّةَ فَإ ِ َذا فِيهَا َحبَايِ ُل اللُّ ْؤلُ ِؤ َوإِ َذا تُ َرابُهَا ْال ِم ْس ُان اَل أَ ْد ِري َما ِه َي ،ثُ َّم أُ ْد ِخ ْل ُ َو َغ ِشيَهَا أَ ْل َو ٌ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے یونس کے واسطہ سے بیان کیا ،انہooوں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب سے ،انہوں نے انس بن مالک سے ،انہوں نے فرمایا کہ ابوذر غفاری رضی ہللا عنہ یہ حدیث بیان کooرتے
تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر کی چھت کھول دی گئی ،اس وقت میں مکہ میں تھooا۔
پھر جبرائیل علیہ السالم اترے اور انہوں نے میرا سینہ چاک کیا۔ پھر اسooے زمooزم کے پooانی سoے دھویا۔ پھooر ایک
سونے کا طشت الئے جو حکمت اور ایمان سے بھرا ہوا تھا۔ اس کو میرے سینے میں رکھ دیا ،پھر سینے کooو جooوڑ
دیا ،پھر میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے آسمان کی طرف لے کooر چلے۔ جب میں پہلے آسooمان پooر پہنچooا تooو جبرائیooل علیہ
www.islamicurdubooks.com 289
صحیح بخاری جلد1
السالم نے آسمان کے داروغہ سے کہا کھولو۔ اس نے پوچھا ،آپ کoون ہیں؟ جoواب دیا کہ جبرائیoل ،پھoر انہoوں نے
پوچھا کیا آپ کے ساتھ کوئی اور بھی ہے؟ جواب دیا ،ہاں میرے ساتھ محمد ( صooلی ہللا علیہ وسooلم ) ہیں۔ انہooوں نے
پوچھا کہ کیا ان کے بالنے کے لیے آپ کو بھیجا گیا تھا؟ کہا ،جی ہاں! پھر جب انہوں نے دروازہ کھوال تو ہم پہلے
آسمان پر چڑھ گئے ،وہاں ہم نے ایک شخص کو بیٹھے ہوئے دیکھا۔ ان کے داہنی طرف کچھ لوگوں کے جھنڈ تھے
اور کچھ جھنڈ بائیں طرف تھے۔ جب وہ اپنی داہنی طرف دیکھتے تو مسکرا دیتے اور جب بائیں طرف نظoر کoرتے
تو روتے۔ انہوں نے مجھے دیکھ کر فرمایا ،آؤ اچھے آئے ہoو۔ صoالح نoبی اور صoالح بیoٹے! میں نے جبرائیoل علیہ
السالم سے پوچھا یہ کون ہیں؟ انہooوں نے کہooا کہ یہ آدم علیہ السooالم ہیں اور ان کے دائیں بooائیں جooو جھنooڈ ہیں یہ ان
کے بیٹوں کی روحیں ہیں۔ جو جھنڈ دائیں طرف ہیں وہ جنتی ہیں اور بائیں طرف کے جھنooڈ دوزخی روحیں ہیں۔ اس
لیے جب وہ اپنے دائیں طرف دیکھتے ہیں تو خوشی سے مسکراتے ہیں اور جب بائیں طooرف دیکھooتے ہیں تو( رنج
سے) روتے ہیں۔ پھر جبرائیل مجھے لے کر دوسرے آسooمان تooک پہنچے اور اس کے داروغہ سooے کہooا کہ کھولooو۔
اس آسمان کے داروغہ نے بھی پہلے کی طرح پوچھا پھر کھول دیا۔ انس نے کہا کہ ابوذر نے ذکر کیا کہ آپ صooلی
oی اور ابooراہیم علیہم السooالم
oی ،عیسٰ o
ہللا علیہ وسلم یعنی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے آسمان پر آدم ،ادریس ،موسٰ o
کو موجود پایا۔ اور ابوذر رضی ہللا عنہ نے ہر ایک کا ٹھکانہ نہیں بیان کیا۔ البتہ اتنا بیان کیا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم نے آدم کو پہلے آسoمان پooر پایا اور ابooراہیم علیہ السoالم کooو چھooٹے آسooمان پooر۔ انس نے بیooان کیoا کہ جب
جبرائیل علیہ السالم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ادریس علیہ السالم پر گزرے۔ تو انہooوں نے فرمایا کہ آؤ
اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھائی۔ میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ جواب دیا کہ یہ ادریس علیہ السooالم ہیں۔ پھooر
موسی علیہ السالم تک پہنچا تو انہوں نے فرمایا آؤ اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھائی۔ میں نے پوچھا یہ کون
ٰ
عیسی علیہ السالم تک پہنچا ،انہoوں نے کہoا آؤ
ٰ موسی علیہ السالم ہیں۔ پھر میں
ٰ ہیں؟ جبرائیل علیہ السالم نے بتایا کہ
oی
اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھooائی۔ میں نے پوچھooا یہ کooون ہیں؟ جبرائیooل علیہ السooالم نے بتایا کہ یہ عیسٰ o
علیہ السالم ہیں۔ پھر میں ابراہیم علیہ السالم تک پہنچا۔ انہوں نے فرمایا آؤ اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بیٹے۔
میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ جبرائیل علیہ السالم نے بتایا کہ یہ ابراہیم علیہ السooالم ہیں۔ ابن شooہاب نے کہooا کہ مجھے
ابooوبکر بن حooزم نے خooبر دی کہ عبooدہللا بن عبooاس اور ابooوحبۃ االنصooاری رضooی ہللا عنہم کہooا کooرتے تھے کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،پھر مجھے جبرائیل علیہ السالم لے کر چڑھے ،اب میں اس بلند مقooام تooک پہنچ
www.islamicurdubooks.com 290
صحیح بخاری جلد1
گیا جہooاں میں نے قلم کی آواز سooنی( جooو لکھooنے والے فرشooتوں کی قلمooوں کی آواز تھی)ابن حooزم نے( اپooنے شooیخ
سے) اور انس بن مالک نے ابوذر رضی ہللا عنہ سے نقل کیا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا۔ پس ہللا
oی علیہ السooالم
تعالی نے میری امت پر پچاس وقت کی نمازیں فooرض کیں۔ میں یہ حکم لے کooر واپس لوٹooا۔ جب موسٰ o
ٰ
تک پہنچا تو انہوں نے پوچھا کہ آپ کی امت پر ہللا نے کیا فooرض کیooا ہے؟ میں نے کہooا کہ پچooاس وقت کی نمooازیں
فرض کی ہیں۔ انہوں نے فرمایا آپ واپس اپنے رب کی بارگاہ oمیں جائیے۔ کیooونکہ آپ کی امت اتooنی نمooازوں کooو ادا
کرنے کی طاقت نہیں رکھتی ہے۔ میں واپس بارگاہ رب العزت میں گیooا تooو ہللا نے اس میں سooے ایک حصooہ کم کooر
موسی علیہ السالم کے پاس آیا اور کہا کہ ایک حصہ کم کر دیا گیooا ہے ،انہooوں نے کہooا کہ دوبooارہ جooائیے
ٰ دیا ،پھر
کیونکہ آپ کی امت میں اس کے برداشت کی بھی طاقت نہیں ہے۔ پھر میں بارگاہ رب العooزت میں حاضooر ہooوا۔ پھooر
oی علیہ السooالم کے پooاس پہنچooا تooو انہooوں نے فرمایا کہ اپooنے رب کی بارگooاہ میں پھooر
ایک حصہ کم ہooوا۔ جب موسٰ o
تعالی نے فرمایا کہ
ٰ جائیے ،کیونکہ آپ کی امت اس کو بھی برداشت نہ کر سکے گی ،پھر میں باربار آیا گیا پس ہللا
oی
یہ نمازیں( عمل میں) پانچ ہیں اور( ثواب میں) پچاس( کے برابooر)ہیں۔ مooیری بooات بooدلی نہیں جooاتی۔ اب میں موسٰ o
علیہ السالم کے پاس آیا تو انہوں نے پھر کہا کہ اپنے رب کے پاس جooائیے۔ لیکن میں نے کہooا مجھے اب اپooنے رب
المنتہی تک لے گئے جسے کooئی طooرح کے رنگooوں نے ڈھانooک رکھooا
ٰ سے شرم آتی ہے۔ پھر جبرائیل مجھے سدرۃ
تھا۔ جن کے متعلق مجھے معلوم نہیں ہوا کہ وہ کیا ہیں۔ اس کے بعد مجھے جنت میں لے جایا گیا ،میں نے دیکھا کہ
اس میں موتیوں کے ہار ہیں اور اس کی مٹی مشک کی ہے۔
حدیث نمبر350 :
ْoرَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم انَ ، ع ْن عُoرْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَي ِ ح ب ِْن َكي َ
ْسَ o صoالِ ِ كَ ، ع ْنَ ُف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
السoفَ ِر،صoاَل ةُ َّ السoفَ ِر ،فَooأُقِر ْ
َّت َ ضهَا َر ْك َعتَي ِْن َر ْك َعتَي ِْن فِي ْال َح َ
ض ِر َو َّ ين فَ َر َصاَل ةَ ِح َ ض هَّللا ُ ال َّ
ت" :فَ َر َ ين ،قَالَ ْ ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
صاَل ِة ْال َح َ
ض ِر". َو ِزي َد فِي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں خبر دی امام مالک نے صالح بن کیسان سے ،انہooوں
تعالی نے پہلے نمooاز
ٰ نے عروہ بن زبیر سے ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ہللا
www.islamicurdubooks.com 291
صحیح بخاری جلد1
میں دو دو رکعت فرض کی تھی۔ سفر میں بھی اور اقامت کی حالت میں بھی۔ پھر سفر کی نماز تو اپنی اصلی حooالت
پر باقی رکھی گئی اور حالت اقامت کی نمازوں میں زیادتی کر دی گئی۔
حدیث نمبر351 :
ت" :أُ ِمرْ نَا أَ ْن نُ ْخِ oر َج
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن إِ ْب َ oرا ِهي َمَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن أُ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَooالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 292
صحیح بخاری جلد1
وہ مسلمانوں کے اجتماع اور ان کی دعاؤں میں شریک ہو سooکیں۔ البتہ حائضooہ عورتooوں کooو نمooاز پڑھنے کی جگہ
سے دور رکھیں۔ ایک عورت نے کہا یا رسooول ہللا! ہم میں بعض عooورتیں ایسooی بھی ہooوتی ہیں جن کے پooاس( پooردہ
کرنے کے لیے) چادر نہیں ہوتی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی سooاتھی عoورت اپoنی چoادر کooا ایک
حصہ اسے اڑھا دے۔ اور عبدہللا بن رجاء نے کہا ہم سے عمران قطooان نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے محمooد بن سooیرین
نے ،کہا ہم سے ام عطیہ نے ،میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا اور یہی حدیث بیان کی۔
حدیث نمبر352 :
اص ُم ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ واقِ ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َل: َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ِ
صoلِّي فِي إِ َز ٍ
ار ب ،قَooا َل لَoهُ قَائِoلٌ :تُ َ ضoو َعةٌ َعلَى ْال ِم ْشَ oج ِ oل قَفَooاهُ َوثِيَابُoهُ َم ْو ُ صلَّىَ جابِ ٌر فِي إِ َز ٍ
ار قَ ْد َعقَ َدهُ ِم ْن قِبَِ o " َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ان َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ كَ ،وأَيُّنَا َك َ
ان لَهُ ثَ ْوبَ ِ ق ِم ْثلُ َ
ك لِيَ َرانِي أَحْ َم ُ ْت َذلِ َ
صنَع ُاح ٍد ،فَقَا َل :إِنَّ َما َ
َو ِ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عاصم بن محمد نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ مجھ سooے
واقد بن محمد نے محمد بن منکدر کے حوالہ سے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ جooابر بن عبooدہللا رضooی ہللا عنہمooا نے
تہبند باندھ کر نماز پڑھی۔ جسے انہوں نے سر تک باندھ رکھا تھا اور آپ کے کپڑے کھونٹی پooر ٹنگے ہooوئے تھے۔
ایک کہنے والے نے کہا کہ آپ ایک تہبند میں نماز پڑھتے ہیں؟ آپ نے جواب دیا کہ میں نے ایسooا اس لooیے کیooا کہ
تجھ جیسا کوئی احمق مجھے دیکھے۔ بھال رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں دو کپڑے بھی کس کے پاس
تھے؟
www.islamicurdubooks.com 293
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر353 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن أَبِي ْال َم َوالِيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َلَ :رأَي ُ
ْتَ جابِ َر ف أَبُو ُمصْ َع ٍَح َّدثَنَاُ مطَرِّ ٌ
ب". صلِّي فِي ثَ ْو ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ اح ٍدَ ،وقَا َلَ " :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ب َو ِ ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ہم سے ابومصعب بن عبدہللا مطرف نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے عبooدالرحمٰ ن بن ابی المooوالی نے بیooان کیooا،
انہوں نے محمد بن منکدر سے ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے جooابر رضooی ہللا عنہ کooو ایک کooپڑے میں نمooاز پڑھتے
دیکھا اور انہوں نے بتالیا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو بھی ایک ہی کoپڑے میں نمoاز پڑھتے دیکھoا
تھا۔
www.islamicurdubooks.com 294
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر354 :
صلَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنُ ع َم َر ب ِْن أَبِي َسلَ َمةَ" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ف بَي َْن طَ َرفَ ْي ِه".
اح ٍد قَ ْد َخالَ َ صلَّى فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے اپنے والد کے حوالہ سے بیooان کیooا ،وہ عمooر بن
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
ابی سلمہ سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ایک کooپڑے میں نمooاز پooڑھی اور آپ نے کooپڑے کے دونooوں
کناروں کو مخالف طرف کے کاندھے پر ڈال لیا۔
حدیث نمبر355 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ِنُ ع َم َر ب ِْن أَبِي َسoلَ َمةَ" ، أَنَّهُ
ت أُ ِّم َسلَ َمةَ قَ ْد أَ ْلقَى طَ َرفَ ْي ِه َعلَى َعاتِقَ ْي ِه".
اح ٍد فِي بَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ َرأَى النَّبِ َّ
ي َ
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سooے ہشooام نے بیooان
ٰ مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
کیا ،انہوں نے کہooا کہ مجھ سoے مoیرے والoد نے عمooر بن ابی سoلمہ سoے نقooل کooر کے بیoان کیooا کہ انھooوں نے نoبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو ام سلمہ کے گھر میں ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا ،کپڑے کے دونوں کناروں کو
آپ نے دونوں کاندھوں پر ڈال رکھا تھا۔
حدیث نمبر356 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسoا َمةََ ، ع ْنِ ه َشٍ oامَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ َّنُ ع َمَ oر ب َْن أَبِي َسoلَ َمةَ أَ ْخبََ oرهُ ،قَooا َل:
ت أُ ِّم َسلَ َمةََ ،و ِ
اض oعًا طَ َرفَ ْي ِ oه َعلَى اح ٍد ُم ْشتَ ِماًل بِ ِه فِي بَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ " َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َعاتِقَ ْي ِه"o.
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہoا کہ ہم سoے ابواسoامہ نے ہشoام کے واسoطے سoے بیoان کیoا ،وہ
اپنے والد سے جن کو عمر بن ابی سلمہ نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کooو ام
www.islamicurdubooks.com 295
صحیح بخاری جلد1
سلمہ رضی ہللا عنہا کے گھر میں ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہooوئے دیکھooا ،آپ اسooے لپیooٹے ہooوئے تھے اور اس
کے دونوں کناروں کو دونوں کاندھوں پر ڈالے ہوئے تھے۔
حدیث نمبر357 :
oولَى ُع َمَ oر ب ِْن ُعبَ ْيِ oد هَّللا ِ ،أَ َّن أَبَا سَ ، ع ْن أَبِي النَّ ْ
ضِ oرَ مْ o ك ب ُْن أَنَ ٍ س ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ مالُِ oَح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبِي أُ َو ْي ٍ
ول هَّللا ِ
ْت إِلَى َر ُسِ o ب ، تَقُooولَُ " :ذهَب ُ ت أَبِي طَooالِ ٍ ب أَ ْخبََ oرهُ ،أَنَّهُ َسِ oم َع أُ َّم هَooانِ ٍئ بِ ْن َ
ت أَبِي طَooالِ ٍ ُم َّرةَ َم ْولَى أُ ِّم هَooانِ ٍئ بِ ْن ِ
ت َعلَ ْي ِه ،فَقَا َلَ :م ْن هَ ِذ ِه ؟ فَقُ ْل ُ
ت: ت :فَ َسلَّ ْم ُ
اط َمةُ ا ْبنَتُهُ تَ ْستُ ُرهُ ،قَالَ ْ
ح فَ َو َج ْدتُهُ يَ ْغتَ ِسلَُ ،وفَ ِ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعا َم الفَ ْت ِ
َ
ت ُم ْلتَ ِحفًا فِي صoلَّى ثَ َمoانِ َي َر َك َعoا ٍ ب ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بِأ ُ ِّم هَoانِ ٍئ ،فَلَ َّما فََ oر َغ ِم ْن ُغ ْسoلِ ِه قَoا َم فَ َت أَبِي طَالِ ٍ أَنَا أُ ُّم هَانِ ٍئ بِ ْن ُ
ت :يَا َر ُسoو َل هَّللا َِ ،ز َع َم اب ُْن أُ ِّمي أَنَّهُ قَاتٌِ oل َر ُجاًل قَْ oد أَ َجرْ تُoهُ فُاَل َن اب َْن هُبَ ْيَ oرةَ ،فَقَooا َل ف ،قُ ْل ُ اح ٍد ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ ب َو ِ ثَ ْو ٍ
ضحًى". ت أُ ُّم هَانِ ٍئَ :و َذا َ
ك ُ ت يَا أُ َّم هَانِ ٍئ ،قَالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَ ْد أَ َجرْ نَا َم ْن أَ َجرْ ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہا مجھ سے امام مالooک بن انس نے عمooر بن عبیooدہللا کے غالم ابونضooر
سالم بن امیہ سے کہ ام ہانی بنت ابی طالب کے غالم ابومرہ یزید نے بیooان کیooا کہ انہooوں نے ام ہooانی بنت ابی طooالب
سے یہ سنا۔ وہ فرماتی تھیں کہ میں فتح مکہ کے موقع پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر oہooوئی۔
میں نے دیکھا کہ آپ غسل کر رہے ہیں اور آپ کی صاحبزادی فاطمہ رضی ہللا عنہooا پooردہ کooئے ہooوئے ہیں۔ انہooوں
نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے پوچھooا کہ کooون ہے؟ میں
نے بتایا کہ ام ہانی بنت ابی طالب ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اچھی آئی ہooو ،ام ہooانی۔ پھooر جب آپ صooلی
ہللا علیہ وسooلمنہانے سooے فooارغ ہooو گooئے تooو اٹھے اور آٹھ رکعت نمooاز پooڑھی ،ایک ہی کooپڑے میں لپٹ کooر۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو میں نے عرض کی کہ یا رسooول ہللا! مooیری مooاں کے بیooٹے( علی بن ابی
طooالب) کooا دعٰ o
oوی ہے کہ وہ ایک شooخص کooو ضooرور قتooل کooرے گooا۔ حooاالنکہ میں نے اسooے پنooاہ دے رکھی ہے۔
یہ( میرے خاوند) ہبیرہ کا فالں بیٹا ہے۔ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ ام ہooانی جسooے تم نے پنooاہ دے
دی ،ہم نے بھی اسے پناہ دی۔ ام ہانی نے کہا کہ یہ نماز چاشت تھی۔
www.islamicurdubooks.com 296
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر358 :
بَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ َّن
بَ ، ع ْنَ سِ oعي ِد ب ِْن ْال ُم َسoيِّ ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم:
اح ٍد ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َسائِاًل َسأَل َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ع ِن ال َّ
صاَل ِة فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ
"أَ َولِ ُكلِّ ُك ْم ثَ ْوبَ ِ
ان".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے ابن شہاب کے حوالہ سے خبر دی ،وہ سooعید
بن مسیب سے نقل کرتے ہیں ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ ایک پوچھooنے والے نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا( کچھ بooرا نہیں) بھال
کیا تم سب میں ہر شخص کے پاس دو کپڑے ہیں؟
www.islamicurdubooks.com 297
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر360 :
ت َسoأ َ ْلتُهُ ،قَooا َل:
يرَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم oةَ ، قَooا َلَ :سِ oم ْعتُهُ أَ ْو ُك ْن ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ ٍ
َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
احٍ oد ص oلَّى فِي ثَoْ oو ٍ
ب َو ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن َ ْت أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولُ :أَ ْشهَ ُد أَنِّي َس ِمع ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ َس ِمع ُ
فَ ْليُ َخالِ ْ
ف بَي َْن طَ َرفَ ْي ِه".
یحیی بن ابی کثیر کے واسooطہ سooے،
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے شیبان بن عبدالرحمٰ ن نے
یحیی نے کہoا میں نے عکoرمہ سoے سoنایا میں نے ان سoے پوچھoا تھooا تoو عکooرمہ نے کہoا
ٰ انہوں نے عکرمہ سے،
کہ میں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ فرمooاتے تھے۔ میں اس کی گooواہی دیتooا ہooوں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم کو میں نے یہ ارشاد فرماتے سنا تھا کہ جو شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے اسooے کooپڑے کے دونooوں
کناروں کو اس کے مخالف سمت کے کندھے پر ڈال لینا چاہیے۔
ضيِّقًا:
ب َ اب إِ َذا َك َ
ان الثَّ ْو ُ -6بَ ُ
باب :جب کپڑا تنگ ہو تو کیا کیا جائے ؟
حدیث نمبر361 :
ث ، قَا َلَ :سأ َ ْلنَاَ جابِ َر ب َْن َعبِْ oد هَّللا َِ ، ع ِن انَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
www.islamicurdubooks.com 298
صحیح بخاری جلد1
دریافت فرمایا جابر اس رات کے وقت کیسے آئے؟ میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے اپooنی ضooرورت کے متعلooق
کہا۔ میں جب فارغ ہو گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ تم نے کیا لپیٹ رکھا تھooا جسooے میں نے دیکھooا۔
میں نے عرض کی کہ(ایک ہی) کپڑا تھا( اس طرح نہ لپیٹتا تو کیا کرتا) آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ اگooر
وہ کشادہ ہو تو اسے اچھی طرح لپیٹ لیا کر اور اگر تنگ ہو تو اس کو تہبند کے طور پر باندھ لیا کر۔
حدیث نمبر362 :
ُص oلُّ َ
ون َمَ oع ان ِر َجا ٌل ي َاز ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ، قَا َلَ :ك َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبُو َح ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
وسُ ooك َّن َحتَّى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعاقِ ِدي أُ ْز ِر ِه ْم َعلَى أَ ْعنَاقِ ِه ْم َكهَ ْيئَ ِة الصِّ ْبيَ ِ
انَ ،وقَا َل لِلنِّ َسا ِء" :اَل تَرْ فَع َْن ُر ُء َ النَّبِ ِّي َ
ي الرِّ َجا ُل ُجلُوسًا". يَ ْستَ ِو َ
یحیی بن سعید قطان نے ،انہوں نے سفیان ثوری سے ،انہوں نے کہا مجھ سے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا سہل بن سعد ساعدی سے ،انہوں نے کہooا کہ کooئی آدمی نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ بچوں کی طرح اپنی گردنوں پر ازاریں بانooدھے ہooوئے نمooاز پڑھتے تھے اور عورتooوں کو( آپ کے
زمانے میں) حکم تھا کہ اپنے سروں کو( سجدے سے) اس وقت تک نہ اٹھائیں جب تک مرد سooیدھے ہooو کooر بیٹھ نہ
جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 299
صحیح بخاری جلد1
جانوروں کے) پیشاب سے رنگے جاتے تھے اور علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ نے نئے بغooیر دھلے کooپڑے پہن
کر نماز پڑھی۔
حدیث نمبر363 :
قَ ، ع ْنُ م ِغooي َرةَ ب ِْن ُش ْ oعبَةَ ، قَooا َل: اويَةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
شَ ، ع ْنُ م ْس oلِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْس oرُو ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو ُم َع ِ
صلَّى هَّللا ُ
ق َرسُو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍر ،فَقَا َل :يَا ُم ِغي َرةُ ُخ ْذ اإْل ِ َدا َوةَ ،فَأ َ َخ ْذتُهَا ،فَا ْنطَلَ َ
ت َم َع النَّبِ ِّي َ" ُك ْن ُ
صالَ ِة َو َغ ْي ِر َها:
اب َك َرا ِهيَ ِة التَّ َع ِّري فِي ال َّ
-8بَ ُ
باب ( :بال ضرورت ) ننگا ہونے کی کراہیت نماز میں ( ہو یا اور کسی حال میں )
حدیث نمبر364 :
www.islamicurdubooks.com 300
صحیح بخاری جلد1
ون ْال ِح َجا َر ِة ،قَooا َل :فَ َحلَّهُ ،فَ َج َعلَ oهُ َعلَى ك فَ َج َع ْل َ
ت َعلَى َم ْن ِكبَ ْي َ
ك ُد َ فَقَا َل لَهُ ْال َعبَّاسُ َع ُّمهُ :يَا اب َْن أَ ِخي ،لَ ْو َحلَ ْل َ
ت إِ َزا َر َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". َم ْن ِكبَ ْي ِه فَ َسقَطَ َم ْغ ِشيًّا َعلَ ْي ِه ،فَ َما ُرئِ َي بَ ْع َد َذلِ َ
ك عُرْ يَانًا َ
ہم سے مطر بن فضل نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے زکریا بن
اسحاق oنے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عمرو بن دینoار نے ،انہoوں نے کہooا کہ میں نے جoابر بن عبoدہللا انصooاری
رضی ہللا عنہما سے سنا ،وہ بیooان کooرتے تھے کہرسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم( نبooوت سoے پہلے) کعبہ کے لooیے
قریش کے ساتھ پتھر ڈھو رہے تھے۔ اس وقت آپ تہبند باندھے ہوئے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چچ oا oعبooاس
نے کہا کہ بھتیجے کیوں نہیں تم تہبند کھول لیتے اور اسے پتھر کے نیچے اپنے کاندھے پooر رکھ لیooتے(تooاکہ تم پooر
آسانی ہو جائے) جابر نے کہا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے تہبند کھول لیا اور کاندھے پر رکھ لیا۔ اسooی وقت غشooی
کھا کر گر پڑے۔ اس کے بعد آپ کبھی ننگے نہیں دیکھے گئے۔ ( صلی ہللا علیہ وسلم)
www.islamicurdubooks.com 301
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر366 :
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ سoالِ ٍمَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ oر ، قَooا َلَ :سoأ َ َل َر ُجٌ oل اص ُم ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ ع ِ
س، اوي َلَ ،واَل ْالبُرْ نُ َ يصَ ،واَل ال َّس َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :ما يَ ْلبَسُ ْال ُمحْ ِر ُم ؟ فَقَا َل" :اَل يَ ْلبَسُ ْالقَ ِم َ َرسُو َل هَّللا ِ َ
انَ ،واَل َورْ سٌ ،فَ َم ْن لَ ْم يَ ِجِ ooooد النَّ ْعلَي ِْن فَ ْليَ ْلبَسْ ْال ُخفَّي ِْن َو ْليَ ْقطَ ْعهُ َما َحتَّى يَ ُكونَا أَ ْسooooفَ َل ِم َن
َواَل ثَ ْوبًا َم َّسooooهُ ال َّز ْعفََ ooooر ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
ْال َك ْعبَي ِْن" َو َع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عاصم بن علی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے زہری کے حوالہ سے بیان کیا ،انہوں نے
سالم سے ،انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے ایک
آدمی نے پوچھا کہ احرام باندھنے والے کو کیا پہننا چاہیے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ قمیص پہooنے
نہ پاجامہ ،نہ باران کوٹ اور نہ ایسا کپڑا جس میں زعفران لگooا ہoوا ہoو اور نہ ورس لگooا ہoوا کoپڑا ،پھooر اگooر کسooی
شخص کو جوتیاں نہ ملیں( جن میں پاؤں کھال رہتا ہooو) وہ مooوزے کooاٹ کooر پہن لے تooاکہ وہ ٹخنooوں سooے نیچے ہooو
جooائیں اور ابن ابی ذئب نے اس حooدیث کooو نooافع سooے بھی روایت کیooا ،انہooوں نے ایسooا ہی نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے بھی روایت کیا ہے۔
ستُ ُر ِم َن ا ْل َع ْو َر ِة:
اب َما يَ ْ
-10بَ ُ
باب :ستر کا بیان جس کو ڈھانکنا چاہیے
www.islamicurdubooks.com 302
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر367 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَoةََ ، ع ْن أَبِي َسِ oعي ٍد َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
الصَّ oما ِءَ ،وأَ ْن يَحْ تَبِ َo
ي ال َّر ُجُ oل فِي ثَoْ oو ٍ
ب ال َّ
اشoتِ َم ِ ْال ُخ ْد ِريِّ ، أَنَّهُ قَا َل" :نَهَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َع ِن ْ
ْس َعلَى فَرْ ِج ِه ِم ْنهُ َش ْي ٌء".
اح ٍد لَي َ
َو ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے ابن شہاب سے بیان کیا ،انہوں نے عبیooدہللا بن عبooدہللا بن عتبہ
سے ،انہوں نے ابو سعید خدری سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے صماء کی طرح کooپڑا بooدن پooر لooپیٹ لیooنے
سے منع فرمایا اور اس سے بھی منع فرمایا کہ آدمی ایک کپڑے میں احتبooاء کoرے اور اس کی شooرمگاہ پooر علیحoدہ
کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو۔
حدیث نمبر368 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل" :نَهَى النَّبِ ُّي َ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ انَ ، ع ْن أَبِي ِّ صةُ ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَا قَبِي َ
اح ٍد".ب َو ِي ال َّر ُج ُل فِي ثَ ْو ٍ ص َّما َءَ ،وأَ ْن يَحْ تَبِ َo
اس َوالنِّبَا ِذَ ،وأَ ْن يَ ْشتَ ِم َل ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن بَ ْي َعتَي ِْنَ ،ع ِن اللِّ َم ِ َ
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا ،جو ابوالزناد سooے نقooل کooرتے ہیں،
وہ اعرج سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو طرح کی بیع و فروخت سooے
منع فرمایا۔ oایک تو چھونے کی بیع سے ،دوسرے پھینکنے کی بیع سے اور اشتمال صooماء سے( جس کooا بیooان اوپooر
گزرا) اور ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنے سے۔
حدیث نمبر369 :
بَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ ح َم ْي ُد
ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَ ِخي اب ِْن ِشهَا ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ك ْال َح َّج ِة فِي ُمَ oؤ ِّذنِ َ
ين ،يَoْ oو َم النَّحِْ oر نَُ oؤ ِّذ ُن ف ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل" :بَ َعثَنِي أَبُو بَ ْك ٍر فِي تِ ْل َ
ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْو ٍ
ان ،قَooا َل ُح َم ْيُ oد ب ُْن َع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِن :ثُ َّم أَرْ َد َ
ف َر ُسoو ُل هَّللا ِ وف بِ ْالبَ ْي ِ
ت عُرْ يَ ٌ بِ ِمنًى أَ ْن اَل يَ ُح َّج بَ ْع َد ْال َع ِام ُم ْش ِر ٌ
ك َواَل يَطُ َ
www.islamicurdubooks.com 303
صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلِيًّا ،فَأ َ َم َرهُ أَ ْن يُ َؤ ِّذ َن بِبَ َرا َءةٌ ،قَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةَ :فَooأ َ َّذ َن َم َعنَا َعلِ ٌّي فِي أَ ْهل ِمنًى يَoْ oو َم النَّحْ ِ oر ،اَل
َ
وف بِ ْالبَ ْي ِ
ت عُرْ يَ ٌ
ان". يَحُجُّ بَ ْع َد ْال َع ِام ُم ْش ِر ٌ
ك َواَل يَطُ ُ
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا مجھے مooیرے بھooائی
ابن شooہاب نے اپooنے چچ oا oکے واسooطہ سooے ،انہooوں نے کہooا مجھے حمیooد بن عبooدالرحمٰ ن بن عooوف نے خooبر دی
کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ اس حج کے موقع پر مجھے ابوبکر رضی ہللا عنہ نے یوم نحر( ذی الحجہ
oنی میں اس بooات کooا اعالن کooر دیں کہ اس سooال
کی دسویں تاریخ) میں اعالن کرنے والوں کے ساتھ بھیجا۔ تاکہ ہم مٰ o
کے بعد کوئی مشرک حج نہیں کر سکتا اور کوئی شخص ننگے ہooو کooر بیت ہللا کooا طooواف نہیں کooر سooکتا۔ حمیooد بن
عبدالرحمٰ ن نے کہا اس کے بعد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے علی رضی ہللا عنہ کو ابooوبکر رضooی ہللا عنہ کے
پیچھے بھیجا اور انہیں حکم دیا کہ وہ سooورۃ بooرات پooڑھ کooر سooنا دیں اور اس کے مضooامین کooا عooام اعالن کooر دیں۔
منی میں دسویں تاریخ کو یہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ فرماتے ہیں کہ علی رضی ہللا عنہ نے ہمارے ساتھ نحر کے دن ٰ
سنایا کہ آج کے بعد کوئی مشرک نہ حج کر سکے گا اور نہ بیت ہللا کا طواف کوئی شخص ننگے ہو کر کooر سooکے
گا۔
www.islamicurdubooks.com 304
صحیح بخاری جلد1
چادر رکھی ہوئی ہے اور آپ( اسے اوڑھے بغیر) نماز پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا ،میں نے چاہooا کہ تم جیسooے
جاہل لوگ مجھے اس طرح نماز پڑھتے دیکھ لیں ،میں نے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کooو اسooی طooرح ایک
کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 305
صحیح بخاری جلد1
نازل فرمائی۔ اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ران مبارک میری ران پooر تھی ،آپ کی ران اتoنی بھoاری ہoو گoئی
تھی کہ مجھے اپنی ران کی ہڈی ٹوٹ جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔
حدیث نمبر371 :
س" ، أَ َّن
بَ ، ع ْن أَنَ ٍ َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن ُعلَيَّةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِزيِ o
oز ب ُْن ُ
ص oهَ ْي ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ب نَبِ ُّي هَّللا ِ َ صoاَل ةَ ْال َغَ oدا ِة بِ َغلَ ٍ
س ،فََ oر ِك َ صلَّ ْينَا ِع ْنَ oدهَا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َغ َزا َخ ْيبَ َر ،فَ َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
يف أَبِي طَ ْل َحةَ ،فَأَجْ َرى نَبِ ُّي هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ُزقَ ِ
اق َخ ْيبَ َرَ ،وإِ َّن ُر ْكبَتِي ب أَبُو طَ ْل َحةَ َوأَنَا َر ِد ُ
َو َسلَّ َم َو َر ِك َ
صلَّى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َح َس َر اإْل ِ َزا َر َع ْن فَ ِخ ِذ ِه َحتَّى إِنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَى بَيَ ِ
اض فَ ِخ ِذ نَبِ ِّي هَّللا ِ َ لَتَ َمسُّ فَ ِخ َذ نَبِ ِّي هَّللا ِ َ
صoبَا ُح ْال ُم ْنَ oذ ِر َ
ين، ت َخ ْيبَُ oر إِنَّا إِ َذا نَ َز ْلنَا بِ َسoا َح ِة قَoْ oو ٍم فَ َسoا َء َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َد َخ َل ْالقَرْ يَةَ ،قَا َل :هَّللا ُ أَ ْكبَرَُ ،خ ِربَ ْ
يزَ :وقَا َل بَعْضُ أَصْ َحابِنَا َو ْال َخ ِميسُ يَ ْعنِي
قَالَهَا ثَاَل ثًا ،قَا َلَ :و َخ َر َج ْالقَ ْو ُم إِلَى أَ ْع َمالِ ِه ْم ،فَقَالُواُ :م َح َّم ٌد ،قَا َل َع ْب ُد ْال َع ِز ِ
اريَةً ِم َن ال َّسب ِْي ،قَooا َلْ :اذهَبْ ،
ي هَّللا ِ ،أَ ْع ِطنِي َج ِ ْش ،قَا َل :فَأ َ َ
ص ْبنَاهَا َع ْن َوةً فَ ُج ِم َع ال َّس ْب ُي فَ َجا َء ِدحْ يَةُ ،فَقَا َل :يَا نَبِ َّ ْال َجي َ
ي هَّللا ِ ،أَ ْعطَي َ
ْت ِدحْ يَ oةَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَooا َل :يَا نَبِ َّ اريَةً ،فَأ َ َخ َذ َ
صفِيَّةَ بِ ْن َ
ت ُحيَ ٍّي ،فَ َجا َء َر ُج ٌل إِلَى النَّبِ ِّي َ فَ ُخ ْذ َج ِ
ص oلَّى ك ،قَا َل :ا ْد ُعوهُ بِهَا ،فَ َجا َء بِهَا ،فَلَ َّما نَظَ َ oر إِلَ ْيهَا النَّبِ ُّي َ ير اَل تَصْ لُ ُح إِاَّل لَ َض ِت ُحيَ ٍّي َسيِّ َدةَ قُ َر ْيظَةَ َوالنَّ ِ
صفِيَّةَ بِ ْن َ
َ
اريَةً ِم َن ال َّسب ِْي َغ ْي َرهَا ،قَا َل :فَأ َ ْعتَقَهَا النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم َوتَ َز َّو َجهَooا ،فَقَooا َل لَ oهُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ :خ ْذ َج ِ
يق َجهَّ َز ْتهَا لَهُ أُ ُّم ُسلَي ٍْم فَأ َ ْه َد ْتهَا
ان بِالطَّ ِر ِ
ت :يَا أَبَا َح ْم َزةََ ،ما أَصْ َدقَهَا ؟ قَا َل :نَ ْف َسهَا ،أَ ْعتَقَهَا َوتَ َز َّو َجهَا َحتَّى إِ َذا َك َ
ثَابِ ٌ
oان ِع ْنَ oدهُ َشْ oي ٌء فَ ْليَ ِجئْ بِِ oهَ ،وبَ َسoطَ نِطَعًا لَهُ ِم َن اللَّي ِْل ،فَأَصْ بَ َح النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َعر ً
ُوسoا ،فَقَooا َلَ :م ْن َكَ o
ْسoا، ق ،قَooا َل :فَ َح ُ
اسoوا َحي ً فَ َج َع َل ال َّر ُج ُل يَ ِجي ُء بِالتَّ ْم ِر َو َج َع َل ال َّر ُج ُل يَ ِجي ُء بِال َّس ْم ِن ،قَا َلَ :وأَحْ ِسبُهُ قَْ oد َذ َكَ oر َّ
السِ oوي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ فَ َكانَ ْ
ت َولِي َمةَ َرس ِ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے کہ کہا ہمیں عبدالعزیز بن صہیب نے انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے روایت کر کے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم غزوہ خیooبر میں تشooریف لے گooئے۔ ہم نے
وہاں فجر کی نماز اندھیرے ہی میں پڑھی۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم سoوار ہoوئے۔ اور ابooوطلحہ بھی سoوار
www.islamicurdubooks.com 306
صحیح بخاری جلد1
ہوئے۔ میں ابوطلحہ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی سooواری کooا رخ خیooبر کی گلیooوں
کی طرف کر دیا۔ میرا گھٹنا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ران سے چھو جاتا تھooا۔ پھooر نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے اپنی ران سے تہبند کو ہٹایا۔ یہاں تک کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی شooفاف اور سooفید رانooوں کی
سفیدی اور چمک دیکھنے لگا۔ جب آپ خیبر کی بستی میں داخل ہooوئے ،تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا« هللا
اكبر» ہللا سب سے بڑا ہے ،خیبر برباد ہو گیا ،جب ہم کسی قوم کے آنگن میں اتر جائیں تو ڈرائے ہooوئے لوگooوں کی
صبح منحوس ہو جاتی ہے۔ آپ نے یہ تین مرتبہ فرمایا ،اس نے کہا کہ خیبر کے یہودی لوگ اپنے کooاموں کے لooیے
باہر نکلے ہی تھے کہ وہ چال اٹھے محمد ( صلی ہللا علیہ وسلم ) آن پہنچے۔ اور عبooدالعزیز راوی نے کہooا کہ بعض
انس رضی ہللا عنہ سے روایت کرنے والے ہمارے ساتھیوں نے« والخميس» کا لفظ بھی نقooل کیooا ہے( یعooنی وہ چال
اٹھے کہ محمدصلی ہللا علیہ وسلم لشکر لے کر پہنچ گئے) پس ہم نے خیبر لڑ کooر فتح کooر لیooا اور قیooدی جمooع کooئے
گئے۔ پھoر دحیہ رضoی ہللا عنہ آئے اور عoرض کی کہ یا رسoول ہللا! قیoدیوں میں سoے کoوئی بانoدی مجھے عنoایت
کیجیئے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ کوئی باندی لے لooو۔ انہooوں نے صooفیہ بنت حooیی کooو لے لیooا۔ پھooر
ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسooول ہللا! صooفیہ جooو قooریظہ
اور نضیر کے سردار کی بیٹی ہیں ،انہیں آپ نے دحیہ کو دے دیا۔ وہ تooو صooرف آپ ہی کے لooیے مناسooب تھیں۔ اس
پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ دحیہ کو صفیہ کے ساتھ بالؤ ،وہ الئے گoئے۔ جب نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم نے انہیں دیکھا تو فرمایا کہ قیدیوں میں سے کوئی اور باندی لے لو۔ راوی نے کہا کہ پھر نoبی کoریم صoلی ہللا
علیہ وسلم نے صفیہ کو آزاد کر دیا اور انہیں اپنے نکاح میں لے لیا۔ ثابت بنانی نے انس رضooی ہللا عنہ سooے پوچھooا
کہ ابوحمزہ! ان کا مہر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا رکھا تھooا؟ انس رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ خooود انہیں
کی آزادی ان کا مہر تھا اور اسی پر آپ نے نکاح کیooا۔ پھooر راسooتے ہی میں ام سooلیم رضooی ہللا عنہا( انس رضooی ہللا
عنہ کی والooدہ) نے انہیں دلہن بنایا اور نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پooاس رات کے وقت بھیجooا۔ اب نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم دولہا تھے ،اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کے پooاس بھی کچھ کھooانے
کی چیز ہooو تooو یہooاں الئے۔ آپ نے ایک چمooڑے کooا دسooتر خooوان بچھایا۔ بعض صooحابہ کھجooور الئے ،بعض گھی،
عبدالعزیز نے کہا کہ میرا خیال ہے انس رضی ہللا عنہ نے ستو کا بھی ذکر کیا۔ پھر لوگوں نے ان کا حلوہ بنا لیooا۔ یہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ولیمہ تھا۔
www.islamicurdubooks.com 307
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر372 :
oريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي عُoرْ َوةُ ، أَ َّنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
ت" :لَقَْ oد َكَ o
oان ان ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ُوط ِه َّن ،ثُ َّم يَooرْ ِجع َْن صلِّي ْالفَجْ َر فَيَ ْشهَ ُد َم َعهُ نِ َسا ٌء ِم َن ْال ُم ْؤ ِمنَا ِ
ت ُمتَلَفِّ َعا ٍ
ت فِي ُم oر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْرفُه َُّن أَ َح ٌد".
إِلَى بُيُوتِ ِه َّن َما يَع ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہooا کہ مجھے عooروہ بن زبooیر
نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھتے اور آپ صلی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں کئی مسلمان عورتیں اپooنی چooادریں اوڑھے ہooوئے شooریک نمooاز ہooوتیں ،پھooر اپooنے
گھروں کو واپس چلی جاتی تھیں ،اس وقت انہیں کوئی پہچان نہیں سکتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 308
صحیح بخاری جلد1
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ابراہیم بن سعد نے خبر دی ،انہوں نے کہooا کہ ہم سooے ابن
شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے عروہ سے ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضooی ہللا عنہooا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم نے ایک چادر میں نماز پڑھی۔ جس میں نقش و نگار تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے انہیں ایک مooرتبہ
دیکھا۔ پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ میری یہ چادر ابوجہم( عامر بن حذیفہ) کے پooاس لے جooاؤ اور ان
کی انبجانیہ والی چادر لے آؤ ،کیونکہ اس چادر نے ابھی نماز سooے مجھ کooو غافooل کooر دیا۔ اور ہشooام بن عooروہ نے
اپنے والد سے روایت کی ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا میں
نماز میں اس کے نقش و نگار دیکھ رہا تھا ،پس میں ڈرا کہ کہیں یہ مجھے غافل نہ کر دے۔
www.islamicurdubooks.com 309
صحیح بخاری جلد1
ْثَ ، ع ْن يَ ِزي َدَ ، ع ْن أَبِي ْال َخي ِْرَ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن َعا ِم ٍر ، قَا َل" :أُ ْه ِد َ
ي إِلَى ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب األَ ْح َم ِر:
صالَ ِة فِي الثَّ ْو ِ
اب ال َّ
-17بَ ُ
باب :سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا
حدیث نمبر376 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ع َم ُر ب ُْن أَبِي َزائِ َدةََ ، ع ْنَ ع ْو ِن ب ِْن أَبِي ُج َح ْيفَ oةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ " :رأَي ُ
ْت
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ول هَّللا ِ َ
ضoو َء َر ُسِ o ْت بِاَل اًل أَ َخَ oذ َو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فِي قُبَّ ٍة َح ْمَ oرا َء ِم ْن أَ َد ٍمَ ،و َرأَي َُرسُو َل هَّللا ِ َ
ُصoبْ ِم ْنoهُ َشْ oيئًا أَ َخَ oذ ِم ْناب ِم ْنهُ َش ْيئًا تَ َم َّس َح بِ ِهَ ،و َم ْن لَ ْم ي ِ
ص َ ك ْال َوضُو َء ،فَ َم ْن أَ َ ُون َذا َ اس يَ ْبتَ ِدر َْت النَّ َ َو َسلَّ َمَ ،و َرأَي ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم فِي ُحلَّ ٍة َح ْمَ oرا َء ُم َشِّ oمرًا، ْت بِاَل اًل أَ َخ َذ َعنَ َزةً فَ َر َك َزهَاَ ،و َخ َر َج النَّبِ ُّي َ
احبِ ِه ،ثُ َّم َرأَي ُ
ص ِ بَلَ ِل يَ ِد َ
ي ْال َعنَ َز ِة". ون ِم ْن بَي ِْن يَ َد ِ ْت النَّ َ
اس َوال َّد َوابَّ يَ ُمرُّ َ اس َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َرأَي ُ صلَّى إِلَى ْال َعنَ َز ِة بِالنَّ ِ
َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،کہooا کہ مجھ سoے عمooر ابن ابی زائooدہ نے بیooان کیooا عooون بن ابی حجیفہ سooے،
انہوں نے اپنے والد ابوحجیفہ وہب بن عبدہللا سے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کooو ایک سooرخ چمooڑے
کے خیمہ میں دیکھا اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ بالل رضی ہللا عنہ نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کoو وضoو کoرا
www.islamicurdubooks.com 310
صحیح بخاری جلد1
رہے ہیں اور ہر شخص آپ کے وضو کا پانی حاصل کرنے کے لیے ایک دوسooرے سoے آگے بڑھنے کی کوشooش
کر رہا ہے۔ اگر کسی کو تھوڑا سا بھی پانی مل جاتا تو وہ اسے اپنے اوپر مل لیتا اور اگر کوئی پانی نہ پooا سooکتا تooو
اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری ہی حاصل کرنے کی کوشش کرتا۔ پھر میں نے بالل رضی ہللا عنہ کو دیکھا کہ انہوں
نے اپنی ایک برچھی اٹھائی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا تھا اور اسے انہوں نے گاڑ دیا۔ نبی کریم صooلی ہللا
علیہ وسلم( ڈیرے میں سے) ایک سرخ پوشاک پہنے ہوئے تہبنooد اٹھooائے ہooوئے بooاہر تشooریف الئے اور بooرچھی کی
طرف منہ کر کے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی ،میں نے دیکھا کہ آدمی اور جانور برچھی کے پرے سے گooزر
رہے تھے۔
ب:
ش ِ سطُ ِ
وح َوا ْل ِم ْنبَ ِر َوا ْل َخ َ صالَ ِة فِي ال ُّ
اب ال َّ
-18بَ ُ
باب :چھت ،منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں
اط ِر َوإِ ْن َج َرى تَحْ تَهَا بَ ْو ٌل أَ ْو فَ ْوقَهَا أَ ْو أَ َما َمهَا إِ َذا قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :ولَ ْم يَ َر ْال َح َس ُن بَأْسًا أَ ْن يُ َ
صلَّى َعلَى ْال ُج ْم ِد َو ْالقَنَ ِ
ْ ف ْال َمس ِْج ِد بِ َ
صلَّى أَبُو هُ َر ْي َرةَ َعلَى َس ْق ِ
صلَّى اب ُْن ُع َم َر َعلَى الثَّل ِ
ج. صاَل ِة اإْل ِ َم ِامَ ،و َ ان بَ ْينَهُ َما ُس ْت َرةٌَ ،و َ
َك َ
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا کہ امooام حسooن بصooری بooرف پooر اور پلooوں پoر نمooاز پڑھنے میں کooوئی
مضائقہ نہیں سمجھتے تھے۔ خواہ اس کے نیچے ،اوپر ،سامنے پیشاب ہی کیوں نہ بہہ رہا ہو بشooرطیکہ نمooازی اور
اس کے بیچ میں کوئی آڑ ہو اور ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے مسجد کی چھت پooر کھooڑے ہooو کooر امooام کی اقتooداء میں
نماز پڑھی( اور وہ نیچے تھا) اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے برف پر نماز پڑھی۔
حدیث نمبر377 :
oاز ٍم ، قَooا َلَ :سoأَلُواَ سْ oه َل ب َْن َسْ oع ٍدِ ، م ْن أَيِّ َشْ oي ٍء
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َحِ o
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه اس أَ ْعلَ ُم ِمنِّي ،هُ َو ِم ْن أَ ْث ِل ْال َغابَ ِةَ ،ع ِملَهُ فُاَل ٌن َم ْولَى فُاَل نَoةَ لِ َر ُسِ o
ول هَّللا ِ َ ْال ِم ْنبَ ُر ؟ فَقَا َلَ :ما بَقِ َي بِالنَّ ِ
ض َع ،فَا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ َكبَّ َر َوقَا َم النَّاسُ َخ ْلفَهُ ،فَقَ َرأَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
ين ُع ِم َل َو ُو ِ َو َسلَّ َمَ " ،وقَا َم َعلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 311
صحیح بخاری جلد1
ْ
ض ،ثُ َّم َعا َد إِلَى ْال ِم ْنبَِ o
oر ،ثُ َّم َر َكَ oع ،ثُم َو َر َك َع َو َر َك َع النَّاسُ َخ ْلفَهُ ،ثُ َّم َرفَ َع َرأ َسهُ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى فَ َس َج َد َعلَى اأْل َرْ ِ
ض ،فَهَ َذا َشoأْنُهُ" ،قَooا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :قَooا َل َعلِ ُّي ب ُْن ْال َمِ oدينِ ِّيَ :سoأَلَنِي ْ
َرفَ َع َرأ َسهُ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى َحتَّى َس َج َد بِاأْل َرْ ِ
ان أَ ْعلَى ِم َن النَّ ِ
اس، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ي َت أَ َّن النَّبِ َّ
ث ،قَا َل :فَإِنَّ َما أَ َر ْد ُ
أَحْ َم ُد ب ُْن َح ْنبَ ٍل َر ِح َمهُ هَّللا ُ َع ْن هَ َذا ْال َح ِدي ِ
ان يُسْأ َ ُل َع ْن هَ َذا َكثِooيرًا ث ،قَا َل :فَقُ ْل ُ
ت :إِ َّن ُس ْفيَ َ
ان ب َْن ُعيَ ْينَةَ َك َ اس بِهَ َذا ْال َح ِدي ِ
ون اإْل ِ َما ُم أَ ْعلَى ِم َن النَّ ِ فَاَل بَأْ َ
س أَ ْن يَ ُك َ
فَلَ ْم تَ ْس َم ْعهُ ِم ْنهُ ،قَا َل :اَل .
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہooا کہ ہم سoے ابوحooازم سoلمہ
بن دینار نے بیان کیا۔ کہا کہ لوگوں نے سہل بن سعد ساعدی سے پوچھا کہ منبرنبوی کس چیز کا تھا۔ آپ نے فرمایا
کہ اب( دنیائے اسالم میں) اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے واال کوئی باقی نہیں رہooا ہے۔ منoبر غooابہ کے جھoاؤ
سے بنا تھا۔ فالں عورت کے غالم فالں نے اسے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے لooیے بنایا تھooا۔ جب وہ تیooار کooر
کے( مسجد میں) رکھا گیا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس پر کھڑے ہooوئے اور آپ نے قبلہ کی طooرف اپنooا منہ
کیا اور تکبیر کہی اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔ پھر آپ نے قرآن مجید کی آیتیں پڑھیں اور رکooوع کیooا۔
آپ کے پیچھے تمام لوگ بھی رکوع میں چلے گئے۔ پھر آپ نے اپنا سر اٹھایا۔ پھooر اسooی حooالت میں آپ الooٹے پooاؤں
پیچھے ہٹے۔ پھر زمین پر سجدہ کیا۔ پھر منبر پر دوبارہ تشooریف الئے اور قooرآت رکooوع کی ،پھooر رکooوع سooے سooر
اٹھایا اور قبلہ ہی کی طoooرف رخ کoooئے ہoooوئے پیچھے لoooوٹے اور زمین پoooر سoooجدہ کیoooا۔ یہ ہے منoooبر کoooا قصoooہ۔
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ علی بن عبدہللا مدینی نے کہooا کہ مجھ سooے امooام احمooد بن حنبooل نے اس
حدیث کو پوچھا۔ علی نے کہا کہ میرا مقصد یہ ہے کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نمooاز میں لوگooوں سooے اونچے
مقام پر کھڑے ہوئے تھے اس لیے اس میں کوئی حرج oنہ ہونا چاہیے کہ امام مقتدیوں سے اونچی جگہ پر کھooڑا ہooو۔
علی بن مدینی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل سے کہا کہ سفیان بن عیینہ سے یہ حدیث اکثر پooوچھی جooاتی
تھی ،آپ نے بھی یہ حدیث ان سے سنی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 312
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر378 :
oك ، أَ ّن ُون ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ح َم ْي ٌد الطَّ ِوي ُ oلَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َّح ِيم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ت َسoاقُهُ أَ ْو َكتِفُoهُ َوآلَى ِم ْن نِ َسoائِ ِه َشْ oهرًا ،فَ َجلَ َ
س فِي صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َسoقَطَ َع ْن فَ َر ِسِ oه ،فَج ِ
ُح َشْ o َرسُو َل هَّللا ِ َ
وع ،فَأَتَاهُ أَصْ َحابُهُ يَعُو ُدونَهُ ،فَ َ
صلَّى بِ ِه ْم َجالِ ًسoا َوهُ ْم قِيَoا ٌم ،فَلَ َّما َسoلَّ َم ،قَoا َل" :إِنَّ َما ُج ِعَ oل َم ْش ُربَ ٍة لَهُ َد َر َجتُهَا ِم ْن ُج ُذ ٍ
صلُّوا قِيَا ًمooاَ ،ونَ َ oز َل
صلَّى قَائِ ًما فَ َ
اإْل ِ َما ُم لِي ُْؤتَ َّم بِ ِه ،فَإ ِ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وإِ َذا َر َك َع فَارْ َكعُواَ ،وإِ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدواَ ،وإِ ْن َ
ْت َش ْهرًا ،فَقَا َل :إِ َّن ال َّش ْه َر تِ ْس ٌع َو ِع ْشر َ
ُون". ين ،فَقَالُوا :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنَّ َ
ك آلَي َ ْع َو ِع ْش ِر َ
لِتِس ٍ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا کہ کہا ہم سے یزید بن ہارون نے ،کہا ہم کو حمید طویل نے خبر دی انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم 5( ھ میں) اپنے گھooوڑے سooے گooر گooئے تھے۔ جس سooے
آپ کی پنڈلی یا کندھا زخمی ہو گئے اور آپ نے ایک مہینے تک اپنی بیویوں کے پاس نہ جانے کی قسم کھooائی۔ آپ
اپنے باالخانہ پر بیٹھ گئے۔ جس کے زینے کھجور کے تنوں سooے بنooائے گooئے تھے۔ صooحابہ رضooی ہللا عنہم مooزاج
پرسی کو آئے۔ آپ نے انہیں بیٹھ کر نماز پڑھائی اور وہ کھڑے تھے۔ جب آپ نے سالم پھیرا تooو فرمایا کہ امooام اس
لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ پس جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکooوع میں جooائے تoو
تم بھی رکوع میں جاؤ اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور اگر کھڑے ہو کر تمہیں نماز پڑھائے تoو تم
بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور آپ انتیس دن بعد نیچے تشریف الئے ،تو لوگوں نے کہooا یا رسooول ہللا! آپ نے تooو
ایک مہینہ کے لیے قسم کھائی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مہینہ انتیس دن کا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 313
صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد نے بیان کیا خالد سoے ،کہoا کہ ہم سoے سoلیمان شoیبانی نے بیooان کیoا عبoدہللا بن شoداد سoے ،انہoوں نے
میمونہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ نoبی کooریم صoلی ہللا علیہ وسooلم نمooاز پڑھتے اور حائضoہ ہoونے کے
باوجود میں ان کے سامنے ہوتی ،اکثر جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرتے تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا کooپڑا
مجھے چھooو جاتooا۔ انہooوں نے کہooا کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم( کھجooور کے پتooوں سooے بooنے ہooوئے ایک چھooوٹے
سے) مصلے پر نماز پڑھتے تھے۔
صالَ ِة َعلَى ا ْل َح ِ
صي ِر: اب ال َّ
-20بَ ُ
باب :بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان
ك تَُ oدو ُر َم َعهَا ق َعلَى أَ ْ
صَ oحابِ َ صلَّى َجابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ،وأَبُو َس ِعي ٍد فِي ال َّسفِينَ ِة قَائِ ًماَ ،وقَا َل ْال َح َس ُن :قَائِ ًما َما لَ ْم تَ ُش َّ
َو َ
َوإِاَّل فَقَا ِعدًا.
اور جابر اور ابو سعید خدری رضی ہللا عنہما نے کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پooڑھی اور امooام حسooن رحمہ ہللا نے
کہا کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ جب تک کہ اس سے تیرے ساتھیوں کو تکلیooف نہ ہooو اور کشooتی کے رخ کے
ساتھ تو بھی گھومتا جا ورنہ بیٹھ کر پڑھ۔
حدیث نمبر380 :
oك" ، أَ َّن ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح oةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صنَ َع ْتهُ لَهُ ،فَأ َ َك َل ِم ْنهُ ،ثُ َّم قَا َل :قُو ُموا فَأِل ُ َ
ص oلِّ لَ ُك ْم ،قَooا َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِطَ َع ٍام َ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َج َّدتَهُ ُملَ ْي َكةَ َد َع ْ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم،
ضoحْ تُهُ بِ َمoا ٍء ،فَقَoا َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ اسَ oو َّد ِم ْن طُ ِ
oول َما لُبِ َ
س فَنَ َ ير لَنَا قَ ِد ْ
ص ٍ أَنَسٌ :فَقُ ْم ُ
ت إِلَى َح ِ
ف". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ْك َعتَي ِْن ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ ت َو ْاليَتِي َم َو َرا َءهُ َو ْال َعجُو ُز ِم ْن َو َرائِنَا ،فَ َ
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ صفَ ْف ُ
َو َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ سooے ،انہooوں
نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے کہ ان کی نانی ملیکہ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو کھانooا تیooار کooر کے
www.islamicurdubooks.com 314
صحیح بخاری جلد1
کھانے کے لیے بالیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھانے کے بعد فرمایا کہ آؤ تمہیں نمooاز پڑھا دوں۔ انس رضooی ہللا
عنہ نے کہا کہ میں نے اپنے گھر سے ایک بوریا اٹھایا جو کثرت استعمال سے کاال ہو گیا تھا۔ میں نے اس پooر پooانی
چھڑکا۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے( اسی بورئیے پر) کھڑے ہوئے اور میں اور ایک یتیم( کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے غالم ابوضمیرہ کے لooڑکے ضooمیرہ) آپ کے پیچھے صooف بانooدھ کooر کھooڑے ہooو
گئے اور بوڑھی عورت( انس کی نانی ملیکہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ پھooر رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی اور واپس گھر تشریف لے گئے۔
www.islamicurdubooks.com 315
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر382 :
كَ ، ع ْن أَبِي النَّضْ ِرَ م ْولَى ُع َم َر ب ِْن ُعبَ ْي ِد هَّللا َِ ،ع ْن أَبِي َسلَ َمةَ ب ِْن َع ْب ِد الooرَّحْ َم ِن،
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم ت أَنَoا ُم بَي َْن يََ oديْ َر ُسِ o
ول هَّللا ِ َ تُ " :ك ْن ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَنَّهَا قَoالَ ْ
ج النَّبِ ِّي َ
َع ْنَ عائِ َشةََ ز ْو ِ
ْس فِيهَا تَ :و ْالبُيُُ o
oوت يَ ْو َمئٍِ oذ لَي َ ي ،فَoإ ِ َذا قَooا َم بَ َسْ o
طتُهُ َما ،قَooالَ ْ ت ِرجْ لَ َّضُ o ي فِي قِ ْبلَتِِ oه ،فَoإ ِ َذا َسَ oج َد َغ َمَ oزنِي فَقَبَ ْ َو ِرجْ اَل َ
صابِيحُ".
َم َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہ کہا مجھ سے امام مالک نے عمر بن عبیدہللا کے غالم ابوالنضooر سooالم
کے حوالہ سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی زوجہ مطہooرہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ آپ نے بتالیا کہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے آگے سoو جoاتی اور مoیرے پoاؤں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے قبلہ میں ہوتے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرتے ،تو میرے پاؤں کooو آہسooتہ سooے
دبا دیتے۔ میں اپنے پاؤں سمیٹ لیتی اور آپ جب کھڑے ہو جاتے تو میں انہیں پھر پھیال دیتی۔ ان دنooوں گھooروں میں
چراغ بھی نہیں ہوا کرتے تھے۔
حدیث نمبر383 :
ب ، قَoooا َل :أَ ْخبََ oooرنِي عُoooرْ َوةُ، ْoooر ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، حَّ oooدثَنِيُ عقَيٌْ oooلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoooهَا ٍ َحَّ oooدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
اش أَ ْهلِِ oه
ُصoلِّي َو ِه َي بَ ْينَoهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَِ oة َعلَى فَِ oر ِ أَ َّنَ عائِ َشةَأَ ْخبَ َر ْتهُ" ،أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َكَ o
oان ي َ
اض ْال َجنَا َز ِة".
ا ْعتِ َر َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل سے ،انہوں نے ابن شooہاب سooے ،ان کooو عooروہ
ٰ ہم سے
نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں بتایا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم اپooنے گھooر کے بچھooونے پooر
نمooاز پڑھتے اور عائشooہ رضooی ہللا عنہooا آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اور قبلہ کے درمیooان اس طooرح لیooٹی ہooوتیں
جیسے( نماز کے لیے) جنازہ رکھا جاتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 316
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر384 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه اكَ ، ع ْنُ عooرْ َوةَ" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يَ ِزيَ oدَ ، ع ْنِ عَ oر ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ان َعلَ ْي ِه". ضةٌ بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة َعلَى ْالفِ َر ِ
اش الَّ ِذي يَنَا َم ِ صلِّي َو َعائِ َشةُ ُم ْعتَ ِر َ َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے حدیث بیان کی یزید سooے ،انہooوں نے عooراک سooے،
انہوں نے عروہ بن زبیر سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس بچھooونے پooر نمooاز پڑھتے جس پooر آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم اور عائشoہ رضoی ہللا عنہoا سoوتے اور عائشoہ رضoی ہللا عنہoا آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم کے اور قبلہ کے
درمیان اس بستر پر لیٹی رہتیں۔
حدیث نمبر385 :
www.islamicurdubooks.com 317
صحیح بخاری جلد1
ت أَنَ َ
س ب َْن س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َم ْسلَ َمةَ َس ِعي ُد ب ُْن يَ ِزي َد اأْل َ ْز ِديُّ ، قَا َلَ :سأ َ ْل ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي نَ ْعلَ ْي ِه ؟ قَا َل :نَ َع ْم". َمالِ ٍك" ، أَ َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شooعبہ نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے ابومسooلمہ
سعید بن یزید ازدی نے بیان کیا ،کہا میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صooلی ہللا علیہ
وسلم اپنی جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں!۔
www.islamicurdubooks.com 318
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر388 :
قَ ، ع ْنْ ال ُم ِغooي َر ِة ب ِْن ُ
شَ ، ع ْنُ م ْسoلِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْسoرُو ٍ صٍ oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو أ َسoا َمةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ َح َّدثَنَا إِ ْسَ oحا ُ
ق ب ُْن نَ ْ
صلَّى". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َم َس َح َعلَى ُخفَّ ْي ِه َو َ ت النَّبِ َّ
ي َ ُش ْعبَةَ ،قَا َلَ " :وضَّأْ ُ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا کہ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا اعمش کے واسطہ سے ،انہوں نے مسooلم بن
صooبیح سooے ،انہooوں نے مسooروق بن اجooدع سooے ،انہooوں نے مغooیرہ بن شooعبہ سooے ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو وضو کرایا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے موزوں پر مسح کیا اور نماز پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 319
صحیح بخاری جلد1
س ُجو ِد:
ض ْب َع ْي ِه َويُ َجافِي فِي ال ُّ
اب يُ ْب ِدي َ
-27بَ ُ
باب :سجدہ میں اپنی بغلوں کو کھلی رکھے اور اپنی پسلیوں سے ( ہر دو کہنیوں کو ) جدا
رکھے
حدیث نمبر390 :
أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا بَ ْك ُر ب ُْن ُم َ
ض َرَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِرَ ، ع ْن اب ِْن هُرْ ُم َزَ ، ع ْنَ ع ْب ِ oد هَّللا ِ ب ِْن َمالٍِ o
oك اب ِْن بُ َح ْينَ oةَ،
صooلَّى فََّ ooر َج بَي َْن يَ َديِْ ooه َحتَّى يَبُْ ooد َو بَيَooاضُ إِ ْبطَيِْ ooه"َ ،وقَooا َل اللَّي ُ
ْث: صooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َو َسooلَّ َم َك َ
ooان إِ َذا َ "أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
َح َّدثَنِيَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َربِي َعةَ نَحْ َوهُ.
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا مجھ سے حدیث بیان کی بکooر بن مضoر نے جعفoر oسoے ،وہ ابن ہرمooز سoے،
ٰ ہم سے
انہوں نے عبدہللا بن مالک بن بحینہ سے کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم جب نمooاز پڑھتے تooو اپooنے بooازوؤں کے
درمیان اس قدر کشادگی کر دیتے کہ دونوں بغلوں کی سoفیدی ظoاہر ہoونے لگooتی تھی اور لیث نے یوں کہoا کہ مجھ
سے جعفر بن ربیعہ نے اسی طرح حدیث بیان کی۔
حدیث نمبر391 :
www.islamicurdubooks.com 320
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عمرو بن عباس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابن مہدی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے منصooور بن
سعد نے میمون بن سooیاہ کے واسooطہ سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے کہooا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جس نے ہماری طرح نماز پoڑھی اور ہمoاری طooرح قبلہ کی طoرف منہ
کیا اور ہمارے ذبیحہ کو کھایا تooو وہ مسooلمان ہے جس کے لooیے ہللا اور اس کے رسooول کی پنooاہ ہے۔ پس تم ہللا کے
ساتھ اس کی دی ہوئی پناہ میں خیانت نہ کرو۔
حدیث نمبر392 :
صoلَّى هَّللا ُ
oك ، قَooا َل :قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ يلَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َح َّدثَنَا نُ َع ْي ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ْال ُمبَا َر ِكَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد الطَّ ِو ِ
صلَّ ْوا َ
صاَل تَنَا َوا ْستَ ْقبَلُوا قِ ْبلَتَنَا َو َذبَحُوا ت أَ ْن أُقَاتِ َل النَّ َ
اس َحتَّى يَقُولُوا oاَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ ،فَإ ِ َذا قَالُوهَا َو َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أُ ِمرْ ُ
ت َعلَ ْينَا ِد َما ُؤهُ ْم َوأَ ْم َوالُهُ ْم إِاَّل بِ َحقِّهَا َو ِح َسابُهُ ْم َعلَى هَّللا ِ"،
َذبِي َحتَنَا ،فَقَ ْد َح ُر َم ْ
ہم سے نعیم بن حماد نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا ابن مبارک نے حمید طویل کے واسطہ سooے ،انہooوں نے روایت
کیا انس بن مالک رضی ہللا عنہ سoے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا مجھے حکم دیا گیooا ہے کہ میں
لوگوں کے ساتھ جنگ کروں یہاں تک کہ وہ« ال إله إال هللا» کہیں۔ پس جب وہ اس کا اقرار کر لیں اور ہماری طooرح
نماز پڑھنے لگیں اور ہمارے قبلہ کی طرف نماز میں منہ کریں اور ہمooارے ذبیحہ کooو کھooانے لگیں تooو ان کooا خooون
اور ان کے اموال ہم پر حرام ہو گئے۔ مگر کسی حق کے بدلے اور( باطن میں) ان کا حساب ہللا پر رہے گا۔
حدیث نمبر393 :
ُّوبَ ، حَّ ooدثَنَاُ ح َميٌْ ooدَ ، حَّ ooدثَنَا أَنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َو َسooلَّ َم، قَooا َل اب ُْن أَبِي َمooرْ يَ َم : أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن أَي َ
oك، oون ب ُْن ِس oيَا ٍه أَنَ َ
س ب َْن َمالٍِ o ث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َم ْي ٌد ، قَا َلَ :سأ َ َل َم ْي ُمُ o َوقَا َلَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ : ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن ْال َح ِ
ار ِ
صoلَّى َ
صoاَل تَنَا، قَا َل :يَا أَبَا َح ْم َزةََ ،ما يُ َحرِّ ُم َد َم ْال َع ْب ِد َو َمالَهُ ؟ فَقَا َلَ :م ْن َشِ oه َد أَ ْن اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا َُ ،و ْ
اسoتَ ْقبَ َل قِ ْبلَتَنَoاَ ،و َ
َوأَ َك َل َذبِي َحتَنَا ،فَهُ َو ْال ُم ْسلِ ُم لَهُ َما لِ ْل ُم ْسلِ ِم َو َعلَ ْي ِه َما َعلَى ْال ُم ْسلِ ِم.
www.islamicurdubooks.com 321
صحیح بخاری جلد1
یحیی بن ایوب نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہم سے حمید نے حدیث بیان کیا ،انہوں نے کہا
ٰ ابن ابی مریم نے کہا ،ہمیں
ہم سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے نقooل کooر کے حooدیث بیooان کی۔ علی بن
عبدہللا بن مدینی نے فرمایا کہ ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سoے حمیoد طویل نے بیooان کیooا،
انہوں نے کہا کہ میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ اے ابوحمزہ! آدمی کی جان اور مال
پر زیادتی کو کیا چیزیں حرام کرتی ہیں؟ تooو انہooوں نے فرمایا کہ جس نے گooواہی دی کہ ہللا کے سooوا کooوئی معبooود
نہیں اور ہمارے قبلہ کی طooرف منہ کیooا اور ہمooاری نمooاز کی طooرح نمooاز پooڑھی اور ہمooارے ذبیحہ کooو کھایا تooو وہ
مسooلمان ہے۔ پھooر اس کے وہی حقooوق ہیں جooو عooام مسooلمانوں کے ہیں اور اس کی وہی ذمہ داریاں ہیں جooو عooام
مسلمانوں پر ہیں۔
حدیث نمبر394 :
oريُّ َ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن يَ ِزي َ oدَ ، ع ْن أَبِي أَي َ
ُّوب َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ س ْ oفيَ ُ
ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُّ
الز ْهِ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَoا َل" :إِ َذا أَتَ ْيتُ ُم ْال َغائِoطَ فَاَل تَ ْسoتَ ْقبِلُوا ْالقِ ْبلَoةَ َواَل تَ ْسoتَ ْدبِرُوهَاَ ،ولَ ِك ْن اريِّ ،أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ اأْل َ ْن َ
صِ o
www.islamicurdubooks.com 322
صحیح بخاری جلد1
ف َونَ ْسoتَ ْغفِ ُر هَّللا َ ت قِبََ oل ْالقِ ْبلَِ oة ،فَنَ ْن َحِ o
oر ُ يض بُنِيَ ْ
اح َ الشoأْ َم ،فَ َو َجْ oدنَا َمَ oر ِ َشرِّ قُوا أَ ْو َغرِّ بُooوا" ،قَooا َل أَبُو أَي َ
ُّوب :فَقَِ oد ْمنَا َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ. ُّوبَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َْت أَبَا أَي َ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عطَا ٍء ، قَا َلَ :س ِمع ُ
تَ َعالَىَ ،و َعنِ ُّ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہooا ہم سooے سooفیان نے ،کہooا ہم سooے زہooری نے عطooاء بن یزید لیooثی کے
واسطہ سے ،انہوں نے ابوایوب انصooاری رضooی ہللا عنہ سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا جب تم
قضائے حاجت کے لیے جاؤ تو اس وقت نہ قبلہ کی طرف منہ کرو اور نہ پیٹھ کرو۔ بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف
اس وقت اپنا منہ کر لیا کرو۔ ابوایوب نے فرمایا کہ ہم جب شام میں آئے تو یہاں کے بیت الخالء قبلہ رخ بooنے ہooوئے
تھے( جب ہم قضائے حاجت کے لیے جاتے) تو ہم مڑ جاتے اور ہللا عزوجل سooے اسooتغفار کooرتے تھے اور زہooری
نے عطاء سے اس حدیث کو اسی طرح روایت کیا۔ اس میں یوں ہے کہ عطoاء نے کہooا میں نے ابوایوب سoے سoنا،
انہوں نے اسی طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا۔
صلًّى}:
{واتَّ ِخ ُذوا ِمنْ َمقَ ِام إِ ْب َرا ِهي َم ُم َ
اب قَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :
-30بَ ُ
باب :ہللا عزوجل کا ارشاد ہے کہ مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ
حدیث نمبر395 :
تاف بِ ْالبَ ْي ِ
ار ، قَا َلَ :سأ َ ْلنَا اب َْن ُع َم َرَ ، ع ْن َرج ٍُل طَ َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
oاف بِْ o
oالبَ ْي ِ
ت صفَا َو ْال َمرْ َو ِة ،أَيَأْتِي ا ْم َرأَتَoهُ ؟ فَقَooا َل" :قَِ oد َم النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَطََ o ف بَي َْن ال َّ ْال ُع ْم َرةَ َولَ ْم يَطُ ْ
ُول هَّللا ِ أُ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ". صفَا َو ْال َمرْ َو ِةَ ،وقَ ْد َك َ
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ اف بَي َْن ال َّ ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْنَ ،وطَ َ صلَّى َخ ْل َ َس ْبعًاَ ،و َ
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عمooرو بن دینooار نے ،کہooا
ہم نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے ایک ایسے شخص کے بارے میں پوچھا جس نے بیت ہللا کا طواف عمرہ
کے لیے کیا لیکن صفا اور مروہ کی سعی نہیں کی ،کیا ایسا شخص( بیت ہللا کے طooواف کے بعoد) اپoنی بیoوی سoے
صحبت کر سکتا ہے؟ آپ نے جواب دیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے آپ نے سات مرتبہ بیت ہللا کا
طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی ،پھر صooفا اور مooردہ کی سooعی کی اور تمہooارے لooیے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔ (االحزاب)21 :
www.islamicurdubooks.com 323
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر396 :
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة. َو َسأ َ ْلنَا َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ،فَقَا َل :اَل يَ ْق َربَنَّهَا َحتَّى يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ
عمرو بن دینار نے کہا ،ہم نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ سے بھی یہ مسئلہ پوچھا تooو آپ نے بھی یہی فرمایا کہ
وہ بیوی کے قریب بھی اس وقت تک نہ جائے جب تک صفا اور مروہ کی سعی نہ کر لے۔
حدیث نمبر397 :
ْتُ م َجا ِهدًا ، قَا َل :أُتِ َي اب ُْن ُع َم َر ،فَقِي َل لَهُ :هَ َذا َر ُسoو ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنَ سي ٍ
ْف ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد َخَ oر َج َوأَ ِجُ oد بِاَل اًل قَائِ ًما
ت َوالنَّبِ ُّي َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ ،فَقَا َل اب ُْن ُع َم َر : فَأ َ ْقبَ ْل ُ
َ
صooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َو َسooلَّ َم فِي ْال َك ْعبَِ ooة ؟ قَooا َل :نَ َع ْمَ ،ر ْك َعتَي ِْن"بَي َْن صooلَّى النَّبِ ُّي َت :أ َ َ ت بِاَل اًل ،فَقُ ْل ُ بَي َْن ْالبَooابَي ِْن ،فَ َسooأ َ ْل ُ
صلَّى فِي َوجْ ِه ْال َك ْعبَ ِة َر ْك َع تَي ِْن". ار ِه إِ َذا َد َخ ْل َ
ت ،ثُ َّم َخ َر َج فَ َ َّاريَتَي ِْن اللَّتَي ِْن َعلَى يَ َس ِ
الس ِ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا سooیف ابن ابی سooلیمان سooے ،انہooوں
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
نے کہا میں نے مجاہد سے سنا ،انہوں نے کہا کہ ابن عمر رضی ہللا عنہما کی خدمت میں ایک آدمی آیا اور کہooنے
لگا ،اے لو یہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم آن پہنچے اور آپ کعبہ کے انooدر داخooل ہooو گooئے۔ ابن عمooر رضooی ہللا
عنہما نے کہا کہ میں جب آیا تو نoبی کooریم صoلی ہللا علیہ وسooلم کعبہ سoے نکooل چکے تھے ،میں نے دیکھooا کہ بالل
دونوں دروازوں کے سامنے کھڑے ہیں۔ میں نے بالل سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے کعبہ کے
اندر نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہooاں! دو رکعت ان دو سooتونوں کے درمیooان پooڑھی تھیں ،جooو کعبہ میں داخooل
ہوتے وقت بائیں طرف واقع ہیں۔ پھر جب باہر تشریف الئے تو کعبہ کے سامنے دو رکعت نماز ادا فرمائی۔
www.islamicurdubooks.com 324
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر398 :
س ،
ْت اب َْن َعبَّا ٍ اق ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن جَُ oري ٍ
ْجَ ، ع ْنَ عطَoا ٍء ، قَoا َلَ :سِ oمع ُ ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الَّ oر َّز ِ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
احي ِه ُكلِّهَooاَ ،ولَ ْم ي َ
ُصoلِّ َحتَّى َخَ oر َج ِم ْنoهُ ،فَلَ َّما َخَ oر َج صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ْالبَي َ
ْت َد َعا فِي نَ َو ِ قَا َل" :لَ َّما َد َخ َل النَّبِ ُّي َ
َر َك َع َر ْك َعتَي ِْن فِي قُب ُِل ْال َك ْعبَ ِةَ ،وقَا َل :هَ ِذ ِه ْالقِ ْبلَةُ"o.
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق بن ہمام نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہمیں ابن
جریج نے خبر پہنچائی عطاء ابن ابی رباح سے ،انہوں نے کہا میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سooے سooنا کہ جب
نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کعبہ کے انooدر تشooریف لے گooئے تooو اس کے چooاروں کونooوں میں آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے دعا کی اور نماز نہیں پڑھی۔ پھر جب بooاہر تشooریف الئے تooو دو رکعت نمooاز کعبہ کے سooامنے پooڑھی اور
فرمایا کہ یہی قبلہ ہے۔
حدیث نمبر399 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَooا َل:
بَ ر ِ قَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ب ِْن َع ِ
از ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َر َجا ٍء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َرائِي ُلَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
س ِستَّةَ َع َش َر أَ ْو َس ْب َعةَ َع َش َر َش ْهرًاَ ،و َك َ
ان َر ُس oو ُل هَّللا ِ ت ْال َم ْق ِد ِ
صلَّى نَحْ َو بَ ْي ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
" َك َ
ك فِي َّ
السَ oما ِء سooورة البقooرة آية صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ُِحبُّ أَ ْن يُ َو َّجهَ إِلَى ْال َك ْعبَ ِة ،فَooأ َ ْن َز َل هَّللا ُ قَْ oد نََ oرى تَقَلُّ َ
ب َوجْ ِهَ o َ
اس َوهُ ْم ْاليَهُooو ُدَ :ما َواَّل هُ ْم َع ْن قِ ْبلَتِ ِه ُم الَّتِي َكooانُوا َعلَ ْيهَooا ،قُooلْ هَّلِل ِ ،144فَتَ َو َّجهَ نَحْ َو ْال َك ْعبَ ِةَ ،وقَا َل ُّ
السoفَهَا ُء ِم َن النَّ ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
صلَّى َمَ oع النَّبِ ِّي َ
اط ُم ْستَقِ ٍيم سورة البقرة آية ،142فَ َ ق َو ْال َم ْغ ِربُ يَ ْه ِدي َم ْن يَ َشا ُء إِلَى ِ
ص َر ٍ ْال َم ْش ِر ُ
www.islamicurdubooks.com 325
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر400 :
َح َّدثَنَاُ م ْسoلِ ُم ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ه َشoا ُم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثٍِ o
oيرَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِن،
ت ،فَإ ِ َذا أَ َرا َد ْالفَ ِري َ
ضةَ نَ َز َل احلَتِ ِه َحي ُ
ْث تَ َو َّجهَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي َعلَى َر ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْن َجابِ ِر ، قَا َلَ " :ك َ
فَا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ"o.
یحیی بن ابی کثیر نے محمooد
ٰ ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دستوائی نے ،کہا ہم سے
بن عبooدالرحمٰ ن کے واسooطہ سooے ،انہooوں نے جooابر بن عبooدہللا سooے ،انہooوں نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 326
صحیح بخاری جلد1
وسلم اپنی سواری پر خواہ اس کا رخ کسی طرف ہو(نفل) نماز پڑھتے تھے لیکن جب فرض نمooاز پڑھنooا چooاہتے تooو
سواری سے اتر جاتے اور قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے۔
حدیث نمبر401 :
ُورَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َمةَ ، قَooا َل :قَooا َلَ ع ْبُ oد هَّللا َِ :
"صoلَّى النَّبِ ُّي ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
الصoاَل ِةث فِي َّ ص ،فَلَ َّما َسoلَّ َم ،قِي َل لَoهُ :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ أَ َحَ oد َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم :اَل أَ ْد ِري َزا َد أَ ْو نَقَ َ َ
اسoتَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَoةَ َو َسَ oج َد َسoجْ َدتَي ِْن ثُ َّم َسoلَّ َم ،فَلَ َّما أَ ْقبََ oل صلَّي َ
ْت َك َذا َو َك َذا ،فَثَنَى ِرجْ لَ ْيِ oه َو ْ ك ؟ قَالُواَ : َش ْي ٌء ،قَا َلَ :و َما َذا َ
صاَل ِة َشْ oي ٌء لَنَبَّأْتُ ُك ْم بِِ oهَ ،ولَ ِك ْن إِنَّ َما أَنَا بَ َشٌ oر ِم ْثلُ ُك ْم أَ ْن َسoى َك َما تَ ْن َسْ oو َن ،فَoإ ِ َذا ث فِي ال َّ َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِه ،قَا َل :إِنَّهُ لَ ْو َح َد َ
اب ،فَ ْليُتِ َّم َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم يُ َسلِّ ْم ،ثُ َّم يَ ْس ُج ُد َسجْ َدتَي ِْن".
ص َو َصاَل تِ ِه فَ ْليَتَ َح َّرى oال َّ
ك أَ َح ُد ُك ْم فِي َ
يت فَ َذ ِّكرُونِيَ ،وإِ َذا َش َّ نَ ِس ُ
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصooور کے واسooطے سooے ،انہooوں نے ابooراہیم سooے،
انہوں نے علقمہ سooے ،کہ عبooدہللا بن مسooعود رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے نمooاز
پڑھائی۔ ابراہیم نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ نمooاز میں زیادتی ہooوئی یا کمی۔ پھooر جب آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
سالم پھیرا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یا رسول ہللا! کیا نماز میں کوئی نیooا حکم آیا ہے؟ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا آخر کیا بات ہے؟ لوگوں نے کہا آپ نے اتنی اتنی رکعooتیں پooڑھی ہیں۔ یہ سooن کooر آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے اپنے دونوں پاؤں پھooیرے اور قبلہ کی طooرف منہ کooر لیooا اور( سooہو کے) دو سooجدے کooئے اور سooالم
پھیرا۔ پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اگر نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہوتooا تooو میں تمہیں پہلے ہی
ضرور کہہ دیتا لیکن میں تو تمہارے ہی جیسا آدمی ہوں ،جس طرح تم بھولتے ہو میں بھی بھول جاتا ہooوں۔ اس لooیے
جب میں بھول جایا کروں تو تم مجھے یاد دالیا کرو اور اگر کسی کو نمooاز میں شooک ہooو جooائے تooو اس وقت ٹھیooک
بات سوچ لے اور اسی کے مطابق نماز پوری کرے پھر سالم پھیر کر دو سجدے( سہو کے) کر لے۔
س َها فَ َ
صلَّى إِلَى َغ ْي ِر ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب َما َجا َء فِي ا ْلقِ ْبلَ ِةَ ،و َمنْ الَ يَ َرى ا ِإل َعا َدةَ َعلَى َمنْ َ
-32بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 327
صحیح بخاری جلد1
باب :قبلہ سے متعلق مزید احادیث اور جس نے یہ کہا کہ اگر کوئی بھول سے قبلہ کے عالوہ
کسی دوسری طرف منہ کر کے نماز پڑھ لے تو اس پر نماز کا لوٹانا واجب نہیں ہے
اس بِ َوجْ ِه ِه ،ثُ َّم أَتَ َّم َما بَقِ َي.
الظه ِْرَ ،وأَ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َر ْك َعتَ ِي ُّ
َوقَ ْد َسلَّ َم النَّبِ ُّي َ
ایک مرتبہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہooر کی دو رکعت کے بعooد ہی سooالم پھooیر دیا۔ اور لوگooوں کی طooرف
متوجہ ہو گئے ،پھر( یاد دالنے پر) باقی نماز پوری کی۔
حدیث نمبر402 :
ث،ت َربِّي فِي ثَاَل ٍ س ، قَooا َل :قَooا َلُ ع َمُ oرَ : وافَ ْق ُ oو ٍن ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا هُ َشْ oي ٌمَ ، ع ْنُ ح َم ْيٍ oدَ ، ع ْن أَنَ ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْم oرُو ب ُْن َعْ o
صلًّى سورة البقooرة ت َواتَّ ِخ ُذوا ِم ْن َمقَ ِام إِ ْب َرا ِهي َم ُم َ صلًّى ؟ فَنَ َزلَ ْ ت" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ِو اتَّ َخ ْذنَا ِم ْن َمقَ ِام إِ ْب َرا ِهي َم ُم َ فَقُ ْل ُ
ت آيَةُ ك أَ ْن يَحْ تَ ِجب َْoن فَإِنَّهُ يُ َكلِّ ُمه َُّن ْالبَرُّ َو ْالفَ ِ
اجرُ ،فَنَ َزلَ ْ ت نِ َسا َء َ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ْو أَ َمرْ َ ب ،قُ ْل ُ آية َ ،125وآيَةُ ْال ِح َجا ِ
ت لَه َُّنَ :ع َس oى َربُّهُ إِ ْن طَلَّقَ ُك َّن ،أَ ْن يُبَ ِّدلَ oهُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َغ ْي َر ِة َعلَ ْي ِ oه ،فَقُ ْل ُ ْال ِح َجا ِ
بَ ،واجْ تَ َم َع نِ َسا ُء النَّبِ ِّي َ
ت هَ ِذ ِه اآْل يَةُ" ،و َح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن أَي َ
ُّوب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ح َم ْي ٌد، أَ ْز َواجًا َخ ْيرًا ِم ْن ُك َّن فَنَ َزلَ ْ
ْت أَنَسًا بِهَ َذا.
قَا َلَ :س ِمع ُ
ہم سے عمرو بن عون نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشیم نے حمید کے واسطہ سے ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا
عنہ کے واسطہ سے کہ عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میری تین باتوں میں جو میرے منہ سooے نکال مooیرے رب
نے ویسا ہی حکم فرمایا۔ میں نے کہا تھا کہ یا رسول ہللا! اگر ہم مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بنooا سooکتے تooو
اچھا ہوتا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ اور تم مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بنا لو دوسری آیت پردہ کے بooارے
میں ہے۔ میں نے کہا تھا کہ یا رسول ہللا کاش! آپ اپنی عورتوں کو پردہ کا حکم دیتے ،کیooونکہ ان سooے اچھے اور
برے ہر طرح کے لوگ بات کرتے ہیں۔ اس پر پooردہ کی آیت نooازل ہooوئی اور ایک مooرتبہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کی بیویاں جوش و خروش میں آپ کی خدمت میں اتفاق کر کے کچھ مطالبات لے کر حاضر oہوئیں۔ میں نے ان
سooے کہooا کہ ہooو سooکتا ہے کہ ہللا پooاک تمہیں طالق دال دیں اور تمہooارے بooدلے تم سooے بہooتر مسooلمہ بیویاں اپooنے
رسooول صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو عنooایت کooریں ،تooو یہ آیت نooازل ہooوئی«عسى ربه إن طلقكن أن يبدله أزواجا خooيرا
www.islamicurdubooks.com 328
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر403 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ oر ، قَooا َل :بَ ْينَا ك ب ُْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد أُ ْن ِز َل َعلَ ْي ِه اللَّ ْيلَةَ قُرْ ٌ
آن ت ،فَقَا َل" :إِ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َْح إِ ْذ َجا َءهُ ْم آ ٍ
صاَل ِة الصُّ ب ِ النَّاسُ بِقُبَا ٍء فِي َ
ت ُوجُوهُهُ ْم إِلَى ال َّشأْ ِم ،فَا ْستَ َدارُوا إِلَى ْال َك ْعبَ ِة. َوقَ ْد أُ ِم َر أَ ْن يَ ْستَ ْقبِ َل ْال َك ْعبَةَ فَا ْستَ ْقبِلُوهَا"َ ،و َكانَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے عبدہللا بن دینار کے واسطہ سے ،انہooوں نے
عبدہللا بن عمر سے ،آپ نے فرمایا کہ لوگ قباء میں فجر کی نمooاز پooڑھ رہے تھے کہ اتooنے میں ایک آنے واال آیا۔
اس نے بتایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمپر کل وحی نooازل ہooوئی ہے اور انہیں کعبہ کی طooرف( نمooاز میں) منہ
کرنے کا حکم ہو گیا ہے۔ چنانچہ ان لوگوں نے بھی کعبہ کی جانب منہ کooر لooیے جب کہ اس وقت وہ شooام کی جooانب
منہ کئے ہوئے تھے ،اس لیے وہ سب کعبہ کی جانب گھوم گئے۔
حدیث نمبر404 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َمةََ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :
صلَّى
صoلَّي َ
ْت َخ ْم ًسoا ،فَثَنَى ك ؟ قَooالُواَ : الظ ْه َر َخ ْمسًا ،فَقَالُوا :أَ ِزي َد فِي َّ
الصoاَل ِة ،قَooا َلَ :و َما َذا َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
النَّبِ ُّي َ
ِرجْ لَ ْي ِه َو َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن".
یحیی بن سعید بن قطooان نے شooعبہ کے واسooطے سooے ،انہooوں نے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ کہا ہم سے
ابooراہیم سooے ،انہooوں نے علقمہ سooے انہooوں نے عبooدہللا سooے ،انہooوں نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے( بھولے سے) ظہر کی نماز( ایک مرتبہ) پانچ رکعت پڑھی ہیں۔ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے فرمایا
کہ پھر آپ نے اپنے پاؤں موڑ لیے اور( سہو کے) دو سجدے کئے۔
www.islamicurdubooks.com 329
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر406 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ ّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ْصُ o
ق قِبََ oل oان أَ َحُ oد ُك ْم ي َ
ُصoلِّي فَاَل يَب ُ ار ْالقِ ْبلَِ oة فَ َح َّكهُ ،ثُ َّم أَ ْقبََ oل َعلَى النَّ ِ
اس ،فَقَooا َل" :إِ َذا َكَ o َو َسلَّ َم َرأَى ب َ
ُصoاقًا فِي ِجَ oد ِ
صلَّى".
َوجْ ِه ِه ،فَإ ِ َّن هَّللا َ قِبَ َل َوجْ ِه ِه إِ َذا َ
www.islamicurdubooks.com 330
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سooے امooام مالooک نے نooافع کے واسooطہ سooے روایت کیooا ،کہooا
انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے قبلے کی دیوار پooر
تھوک دیکھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے کھرچ ڈاال پھر( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے) لوگوں سooے خطooاب oکیooا
اور فرمایا کہ جب کوئی شخص نماز میں ہو تو اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے کیونکہ نماز میں منہ کے سامنے ہللا
عزوجل ہوتا ہے۔
حدیث نمبر407 :
ين" ،أَ ّن كَ ، ع ْنِ ه َشِ oام ب ِْن ُعooرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاقًا أَ ْو نُ َخا َمةً فَ َح َّكهُ".
ار ْالقِ ْبلَ ِة ُم َخاطًا أَ ْو بُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى فِي ِج َد ِ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ہشام بن عooروہ کے واسooطہ سooے ،انہooوں
نے اپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ ام المؤمنین رضی ہللا عنہا سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے قبلہ کی
دیوار پر رینٹ یا تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھرچ ڈاال۔
صى ِم َن ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب َح ِّك ا ْل ُم َخا ِط بِا ْل َح َ
-34بَ ُ
باب :مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا
ب فَا ْغ ِس ْلهَُ ،وإِ ْن َك َ
ان يَابِسًا فَاَل . ت َعلَى قَ َذ ٍر َر ْ
ط ٍ س :إِ ْن َو ِط ْئ َ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ اگر گیلی نجاست پر تمہارے پاؤں پڑیں تو انہیں دھو ڈالooو اور اگooر نجاسooت
خشک ہو تو دھونے کی ضرورت نہیں۔
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَا إِبَْ oرا ِهي ُم ب ُْن َسْ oع ٍد ، أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ِشoهَا ٍ
بَ ، ع ْنُ ح َميِْ oد ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِن،
ار ْال َم ْسِ oج ِد ،فَتَنَooا َو َل
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َرأَى نُ َخا َم oةً فِي ِجَ oد ِ
أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ ، وأَبَا َس ِعي ٍدَ ح َّدثَاهُ ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 331
صحیح بخاری جلد1
ار ِه أَ ْو تَحْ َ
ت قَ َد ِم ِه صاةً فَ َح َّكهَا ،فَقَا َل" :إِ َذا تَنَ َّخ َم أَ َح ُد ُك ْم ،فَاَل يَتَنَ َّخ َم َّن قِبَ َل َوجْ ِه ِهَ ،واَل َع ْن يَ ِمينِ ِهَ ،و ْليَ ْب ُ
ص ْق َع ْن يَ َس ِ َح َ
ْاليُ ْس َرى".
ہم سے سعید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سoے ابooراہیم بن سooعد نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہمیں ابن
شہاب نے حمید بن عبدالرحمٰ ن کے واسطہ سے بیان کیا کہ ابوہریرہ اور ابو سعید خooدری رضooی ہللا عنہمooا نے انہیں
خبر دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا ،پھر رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
ایک کنکری لی اور اسے صاف کر دیا۔ پھر فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص تھوکے تو اسooے اپooنے منہ کے
سامنے یا دائیں طرف نہیں تھوکنا چاہیے ،البتہ بائیں طرف یا اپنے پاؤں کے نیچے تھوک لے۔
صالَ ِة:
ق عَنْ يَ ِمينِ ِه فِي ال َّ اب الَ يَ ْب ُ
ص ْ -35بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ تھوکنا چاہیے
حدیث نمبر411 - 410 :
بَ ، ع ْنُ ح َميِْ oد ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِن ، أَ َّن أَبَا ْoر ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍ
ْoلَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
oط ْال َم ْس ِ oج ِد ،فَتَنَooا َو َل َر ُسoو ُل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَى نُ َخا َمةً فِي َحائِِ o
هُ َر ْي َرةََ ، وأَبَا َس ِعي ٍد أَ ْخبَ َراهُ ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صاةً فَ َحتَّهَا ،ثُ َّم قَا َل" :إِ َذا تَنَ َّخ َم أَ َح ُد ُك ْم فَاَل يَتَنَ َّخ ْم قِبَ َل َوجْ ِهِ oهَ ،واَل َع ْن يَ ِمينِ ِ oهَ ،و ْليَب ُ
ْص ْ oق صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح َهَّللا ِ َ
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى".
ار ِه أَ ْو تَحْ َ َع ْن يَ َس ِ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سooے لیث بن سooعد نے بیooان کیooا ،انہooوں نے عقیooل بن خالooد کے
ٰ ہم سے
واسطے سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰ ن سے کہ ابوہریرہ اور ابو سعید خدری رضی
ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک کنکری سے اسے کھرچ ڈاال اور فرمایا اگooر تم میں
سے کسی کو تھوکنا ہو تو اسے اپنے چہرے کے سامنے یا اپنے دائیں طرف نہ تھوکا کرو ،البتہ اپooنے بooائیں طooرف
یا اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوک سکتے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 332
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر412 :
oك ، قَooا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي ْت أَنَ َ
س ب َْن َمالٍِ o َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْخبََ oرنِي قَتَooا َدةُ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ت ِرجْ لِ ِه".ار ِه أَ ْو تَحْ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل يَ ْتفِلَ َّن أَ َح ُد ُك ْم بَي َْن يَ َد ْي ِه َواَل َع ْن يَ ِمينِ ِهَ ،ولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
َ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے قتooادہ نے خooبر
دی ،انہوں نے کہا میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سooے سooنا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،تم
اپنے سامنے یا اپنی دائیں طرف نہ تھوکا کرو ،البتہ بائیں طرف یا بائیں قدم کے نیچے تھوک سکتے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 333
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر414 :
صoلَّى الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنُ ح َم ْي ِد ب ِْن َع ْب ِد الoرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي َسِ oعي ٍد ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ح َّدثَنَاُّ
ق ال َّر ُجُ oل بَي َْن يَ َد ْيِ oه أَ ْو َع ْن يَ ِمينِِ oه،
صoا ٍة ،ثُ َّم"نَهَى أَ ْن يَ ْبُ oز َ
ص َر نُ َخا َمةً فِي قِ ْبلَ ِة ْال َم ْسِ oج ِد فَ َح َّكهَا بِ َح َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْب َ
الز ْه ِريِّ َ ، س ِم َعُ ح َم ْيدًاَ ، ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد نَحْ َوهُ.
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى"َ ،و َع ْنُّ
ار ِه أَ ْو تَحْ َ
َولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے سooفیان بن عooیینہ نے ،کہooا ہم سooے امooام زہooری نے حمیooد بن
عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے ابو سعید خدری سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے مسooجد کے قبلہ کی دیوار پooر
بلغم دیکھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے کنکری سے کھرچ ڈاال۔ پھر فرمایا کہ کوئی شooخص سooامنے یا دائیں
طرف نہ تھوکے ،البتہ بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لینا چاہیے۔ دوسooری روایت میں زہooری سooے یوں
ہے کہ انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰ ن سے ابو سعید خدری کے واسطہ سے اسی طرح یہ حدیث سنی۔
www.islamicurdubooks.com 334
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر416 :
oرَ ، ع ْن هَ َّم ٍامَ ، س ِ oم َع أَبَا هُ َر ْيَ oرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص oلَّى ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
اقَ ، ع ْنَ م ْع َمٍ o َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ق فَ ْليَأْ ُخ ْذ ِبطَ َر ِ
ف ثَ ْوبِ ِه: اب إِ َذا بَ َد َرهُ ا ْلبُ َزا ُ
-39بَ ُ
باب :جب تھوک کا غلبہ ہو تو نمازی اپنے کپڑے کے کنارے میں تھوک لے
حدیث نمبر417 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسooلَّ َم َرأَى س ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ ك ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َم ْي ٌدَ ، ع ْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَاَ مالِ ُ
كَ ،و ِش َّدتُهُ َعلَ ْيِ oهَ ،وقَooا َل" :إِ َّن أَ َحَ oد ُك ْم إِ َذا قَooا َم
نُ َخا َمةً فِي ْالقِ ْبلَ ِة فَ َح َّكهَا بِيَ ِد ِهَ ،و ُرئِ َي ِم ْنهُ َك َرا ِهيَةٌ أَ ْو ُرئِ َي َك َرا ِهيَتُهُ لِ َذلِ َ
ت قَ َد ِم ِه ،ثُ َّم أَ َخ َذ ار ِه أَ ْو تَحْ َ
اجي َربَّهُ أَ ْو َربُّهُ بَ ْينَهُ َوبَي َْن قِ ْبلَتِ ِه ،فَاَل يَ ْب ُزقَ َّن فِي قِ ْبلَتِ ِهَ ،ولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
صاَل تِ ِه فَإِنَّ َما يُنَ ِ
فِي َ
ْض ،قَا َل :أَ ْو يَ ْف َع ُل هَ َك َذا".
ضهُ َعلَى بَع ٍ طَ َر َ
ف ِر َدائِ ِه فَبَ َز َ
ق فِي ِه َو َر َّد بَ ْع َ
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہیر بن معاویہ نے ،کہا ہم سے حمید نے انس بن مالooک سooے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف( دیوار پر) بلغم دیکھا تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے خooود اسooے
کھرچ ڈاال اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ناخوشی کو محسوس کیا گیا یا( راوی نے اس طooرح بیooان کیooا کہ) اس کی
وجہ سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی شدید ناگواری کو محسوس کیا گیoا۔ پھooر آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ
جب کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے ،یا یہ کہ اس کooا رب اس کے
اور قبلہ کے درمیان ہوتا ہے۔ اس لیے قبلہ کی طرف نہ تھوکا کooرو ،البتہ بooائیں طooرف یا قooدم کے نیچے تھooوک لیooا
www.islamicurdubooks.com 335
صحیح بخاری جلد1
کرو۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی چادر کا ایک کونا( کنارہ) لیooا ،اس میں تھوکooا اور چooادر کی ایک تہہ کooو
دوسری تہہ پر پھیر لیا اور فرمایا ،یا اس طرح کر لیا کرے۔
صالَ ِةَ ،و ِذ ْك ِر ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب ِعظَ ِة ا ِإل َم ِام النَّ َ
اس فِي إِ ْت َم ِام ال َّ -40بَ ُ
باب :امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نماز پوری طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان
حدیث نمبر418 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ي ُخ ُش oو ُع ُك ْمَ ،واَل ُر ُكooو ُع ُك ْم إِنِّي أَل َ َرا ُك ْمصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :هَلْ تَ َ oر ْو َن قِ ْبلَتِي هَا هُنَooا ،فَ َوهَّللا ِ َما يَ ْخفَى َعلَ َّ
َ
ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْري".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوالزناد سے خبر دی ،انہooوں نے اعooرج
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کیooا تمہooارا یہ خیooال ہے کہ
میرا منہ( نماز میں) قبلہ کی طرف ہے ،ہللا کی قسم مجھ سے نہ تمہارا خشوع چھپتا ہے نہ رکوع ،میں اپنی پیٹھ کے
پیچھے سے تم کو دیکھتا رہتا ہوں۔
حدیث نمبر419 :
ص oلَّى بِنَا
oك ، قَooا َلَ : انَ ، ع ْنِ هاَل ِل ب ِْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُس oلَ ْي َم َ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
صالِ ٍ
oوع" :إِنِّي أَل َ َرا ُك ْم ِم ْن َو َرائِي َك َما صاَل ةً ،ثُ َّم َرقِ َي ْال ِم ْنبََ oر ،فَقَooا َل فِي َّ
الصoاَل ِة َوفِي الرُّ ُكِ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
النَّبِ ُّي َ
أَ َرا ُك ْم".
یحیی بن صالح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے فلیح بن سooلیمان نے ہالل بن علی سooے ،انہooوں نے انس بن
ٰ ہم سے
مالک رضی ہللا عنہ سے ،وہ کہتے ہیں کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ہمیں ایک مooرتبہ نمooاز پڑھائی ،پھooر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر چڑھے ،پھooر نمooاز کے بooاب میں اور رکooوع کے بooاب میں فرمایا میں تمہیں پیچھے
سے بھی اسی طرح دیکھتا رہتا ہوں جیسے اب سامنے سے دیکھ رہا ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 336
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر421 :
ال ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل" :أُتِ َي النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َم ٍ س َر ِبَ ،ع ْن أَنَ ِ صهَ ْي ٍ
يز ب ِْن ُ َوقَا َل إِ ْب َرا ِهي ُمَ :ع ْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم ،فَ َخَ oر َج َر ُس oو ُل ال أُتِ َي بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان أَ ْكثَ َر َم ٍ
ِم َن ْالبَحْ َري ِْن ،فَقَا َل :ا ْنثُرُوهُ فِي ْال َمس ِْج ِدَ ،و َك َ
www.islamicurdubooks.com 337
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 338
صحیح بخاری جلد1
دیکھتے رہے جب تک وہ ہماری نظروں سے غائب نہیں ہooو گooئے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم بھی وہooاں سooے اس
وقت تک نہ اٹھے جب تک کہ ایک چونی بھی باقی رہی۔
س ِج ِد َو َمنْ أَ َج َ
اب فِي ِه: اب َمنْ َد َعا لِطَ َع ٍام فِي ا ْل َم ْ
-43بَ ُ
باب :جسے مسجد میں کھانے کے لیے کہا جائے اور وہ اسے قبول کر لے
حدیث نمبر422 :
صoلَّى هَّللا ُ ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، س ِ oم َع أَنَ ًس oا ، قَooا َلَ " :و َجْ oد ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِكَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت :نَ َع ْم ،فَقَا َل :لِطَ َع ٍام ؟ قُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،فَقَا َل ك أَبُو طَ ْل َحةَ ؟ قُ ْل ُ
ت ،فَقَا َل لِي :أَأَرْ َسلَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِد َم َعهُ نَاسٌ ،فَقُ ْم ُ
ت بَي َْن أَ ْي ِدي ِه ْم".
قَ ،وا ْنطَلَ ْق ُ
لِ َم ْن َح ْولَهُ :قُو ُموا ،فَا ْنطَلَ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے مالک نے اسحاق oبن عبدہللا سے انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے
سنا ،وہ کہتے ہیں کہمیں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو مسجد میں پایا ،آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے پooاس اور
بھی کئی لوگ تھے۔ میں کھڑا ہو گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم نے مجھ سoے پوچھoا کہ کیoا تجھ کoو ابoوطلحہ
نے بھیجا ہے؟ میں نے کہا جی ہاں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کھانے کے لooیے؟( بالیا ہے) میں نے عooرض
کی کہ جی ہاں! تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے قریب موجود لوگوں سے فرمایا کہ چلو ،سooب حضooرات چلooنے
لگے اور میں ان کے آگے آگے چل رہا تھا۔
ال َوالنِّ َ
سا ِء: الر َج ِ ان فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد بَ ْي َن ِّ اب ا ْلقَ َ
ضا ِء َواللِّ َع ِ -44بَ ُ
باب :مسجد میں فیصلے کرنا اور مردوں اور عورتوں ( خاوند ،بیوی ) کے درمیان لعان کرانا (
جائز ہے )
www.islamicurdubooks.com 339
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر423 :
بَ ، ع ْنَ سoه ِْل ب ِْن ْج ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي اب ُْن ِشoهَا ٍ اق ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ oري ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد الَّ oر َّز ِ
ْت َر ُجاًل َو َجَ oد َمَ oع ا ْم َرأَتِِ oه َر ُجاًل ،أَيَ ْقتُلُoهُ ؟ فَتَاَل َعنَا فِي ْال َم ْسِ oج ِدَ ،وأَنَا
َس ْع ٍد ، أَ َّن َر ُجاًل ،قَا َل" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،أَ َرأَي َ
َشا ِه ٌد".
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبooدالرزاق نے ،کہooا ہم کooو ابن جooریج نے ،کہooا ہمیں ابن شooہاب نے
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
سہل بن سعد ساعدی سے کہ ایک شخص نے کہا ،یا رسول ہللا! اس شooخص کے بooارہ میں فرمooائیے جooو اپooنی بیooوی
کے ساتھ کسی غیر مرد کو( بدفعلی کرتے ہوئے) دیکھتا ہے ،کیا اسے مار ڈالے؟ آخر اس مooرد نے اپoنی بیoوی کے
ساتھ مسجد میں لعان کیا اور اس وقت میں موجود تھا۔
www.islamicurdubooks.com 340
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر425 :
َ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ
ب ، قَا َل :أ ْخبَ َرنِيَ محْ ُمو ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع ْث ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ عقَ ْي ٌلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ار،
ص ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم َّم ْن َش ِه َد بَ ْدرًا ِم ْن اأْل َ ْن َ
ُول هَّللا ِ َ
ب َرس ِ ان ب َْن َمالِ ٍكَ وهُ َو ِم ْن أَصْ َحا ِ
اريُّ ، أَ َّنِ ع ْتبَ َ
ص ِ اأْل َ ْن َ
صلِّي لِقَ ْو ِمي ،فَoإ ِ َذا َكooانَ ِ
ت ص ِري َوأَنَا أُ َ ت بَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَ ْد أَ ْن َكرْ ُ
"أَنَّهُ أَتَى َرسُو َل هَّللا ِ َ
ك تَأْتِينِي
ت يَا َرسُو َل هَّللا ِ أَنَّ َ اأْل َ ْمطَا ُر َسا َل ْال َوا ِدي الَّ ِذي بَ ْينِي َوبَ ْينَهُ ْم لَ ْم أَ ْستَ ِط ْع أَ ْن آتِ َي َمس ِْج َدهُ ْم فَأ ُ َ
صلِّ َي بِ ِه ْمَ ،و َو ِد ْد ُ
oان: صلًّى ،قَا َل :فَقَا َل لَهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :سoأ َ ْف َع ُل إِ ْن َشoا َء هَّللا ُ ،قَoا َل ِع ْتبَ ُ صلِّ َي فِي بَ ْيتِي فَأَتَّ ِخ َذهُ ُم َ
فَتُ َ
اسoتَأْ َذ َن َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ين ارْ تَفََ oع النَّهَooارُ ،فَ ْ
oر ِح َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َوأَبُو بَ ْكٍ o
فَ َغ َدا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
احيٍَ oة ِم َن ت لَoهُ إِلَى نَ ِ ك ؟ قَooا َل :فَأ َ َشoرْ ُ ْت ،ثُ َّم قَooا َل :أَي َْن تُ ِحبُّ أَ ْن أُ َ
صoلِّ َي ِم ْن بَ ْيتَِ o ت لَهُ فَلَ ْم يَجْ لِسْ َحتَّى َد َخ َل ْالبَي َ فَأ َ ِذ ْن ُ
صoلَّى َر ْك َعتَي ِْن ثُ َّم َسoلَّ َم ،قَoا َلَ :و َحبَ ْسoنَاهُ َعلَى صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم فَ َكبَّ َر ،فَقُ ْمنَا فَ َ
صoفَّنَا فَ َ ْالبَ ْي ِ
ت ،فَقَoا َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ار َذ ُوو َع َد ٍد فَاجْ تَ َمعُوا ،فَقَا َل قَائِ ٌل ِم ْنهُ ْم :أَي َْن َمالِ ُ
ك ب ُْن ت ِر َجا ٌل ِم ْن أَ ْه ِل ال َّد ِ
اب فِي ْالبَ ْي ِ
صنَ ْعنَاهَا لَهُ ،قَا َل :فَثَ َ
َخ ِزي َر ٍة َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم:
ق اَل ي ُِحبُّ هَّللا َ َو َرسُولَهُ ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ال ُّد َخي ِْش ِن أَ ِو اب ُْن ال ُّد ْخ ُش ِن ؟ فَقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْمَ :ذلِ َ
ك ُمنَافِ ٌ
ك َوجْ oهَ هَّللا ِ ،قَoا َل هَّللا ُ َو َر ُسoولُهُ أَ ْعلَ ُم ،قَoا َل :فَإِنَّا نََ oرى َوجْ هَoهُ ك ،أَاَل تَ َراهُ قَ ْد قَا َل اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا ُ ي ُِريُ oد بَِ oذلِ َ
اَل ،تَقُلْ َذلِ َ
ار َم ْن قَooا َل اَل إِلَoهَ إِاَّل هَّللا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :فَإ ِ َّن هَّللا َ قَْ oد َحَّ oر َم َعلَى النَّ ِ
ين ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ صي َحتَهُ إِلَى ْال ُمنَافِقِ َ
َونَ ِ
ي َوهَُ oو أَ َحُ oد بَنِي َسoالِ ٍم َوهَُ oو ِم ْن
ار َّ ُصoي َْن ب َْن ُم َح َّم ٍد اأْل َ ْن َ
صِ o ت ْالح َ
ب :ثُ َّم َسoأ َ ْل ُ
ك َوجْ هَ هَّللا ِ" ،قَا َل اب ُْن ِشهَا ٍ
يَ ْبتَ ِغي بِ َذلِ َ
ص َّدقَهُ بِ َذلِ َ
ك. اريِّ فَ َ
ص ِيع اأْل َ ْن َ َس َراتِ ِه ْم َع ْن َح ِدي ِ
ث َمحْ ُمو ِد ب ِْن ال َّربِ ِ
www.islamicurdubooks.com 341
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سooے عقیooل
نے ابن شہاب کے واسطہ سے بیان کیا کہ مجھے محمود بن ربیع انصاری نے کہ عتبooان بن مالooک انصooاری رضooی
ہللا عنہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے صحابی اور غزوہ بooدر کے حاضoر oہooونے والooوں میں سooے تھے ،وہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر oہوئے اور کہا یا رسول ہللا! میری بینائی میں کچھ فرق آ گیooا ہے اور
میں اپنی قوم کے لوگوں کو نماز پڑھایا کرتا ہوں لیکن جب برسات کooا موسooم آتooا ہے تoو مooیرے اور مooیری قooوم کے
درمیان جو وادی ہے وہ بھر جاتی ہے اور بہنے لگ جاتی ہے اور میں انہیں نماز پڑھانے کے لیے مسجد تooک نہیں
جا سکتا یا رسول ہللا! میری خواہش ہے کہ آپ میرے گھooر تشooریف الئیں اور( کسooی جگہ) نمooاز پooڑھ دیں تooاکہ میں
اسے نماز پڑھنے کی جگہ بنا لوں۔ راوی نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے عتبان سے فرمایا ،انشooاء ہللا
تعالی میں تمہاری اس خواہش کو پورا کروں گا۔ عتبان نے کہا کہ( دوسooرے دن)رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم اور
ٰ
ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ جب دن چڑھا تو دونoوں تشoریف لے آئے اور رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم نے انoدر
آنے کی اجازت چاہی ،میں نے اجازت دے دی۔ جب آپ گھر میں تشریف الئے تooو بیٹھے بھی نہیں اور پوچھooا کہ تم
اپنے گھر کے کس حصہ میں مجھ سے نماز پڑھنے کی خواہش رکھتے ہو۔ عتبان نے کہا کہ میں نے گھر میں ایک
کونے کی طرف اشارہ کیا ،تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( اس جگہ) کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی ہم بھی آپ کے
پیچھے کھڑے ہو گئے اور صف باندھی پس آپ نے دو رکعت(نفل) نماز پڑھائی پھر سالم پھooیرا۔ عتبooان نے کہooا کہ
ہم نے آپ کو تھوڑی دیر کے لیے روکا اور آپ کی خدمت میں حلیم پیش کیا جoو آپ ہی کے لooیے تیooار کیoا گیoا تھoا۔
عتبان نے کہا کہ محلہ والوں کا ایک مجمع گھooر میں لooگ گیooا اور مجمooع میں سooے ایک شooخص بooوال کہ مالooک بن
دخشن یا(یہ کہا) ابن دخشن دکھائی نہیں دیتoا۔ اس پoر کسoی دوسoرے نے کہہ دیا کہ وہ تoو منoافق ہے جسoے ہللا اور
رسول سے کوئی محبت نہیں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا ایسا مت کہooو ،کیooا تم دیکھooتے نہیں
کہ اس نے« ال إله إال هللا» کہا ہے اور اس سے مقصود خالص ہللا کی رضooا منooدی حاصooل کرنooا ہے۔ تب منooافقت کooا
الزام لگانے واال بوال کہ ہللا اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ہم تو بظاہر اس کی توجہات اور دوستی منافقوں ہی
تعالی نے« ال إله إال هللا» کہنے والے پooر اگooر
ٰ کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا
اس کا مقصد خالص ہللا کی رضا حاصل کرنا ہو دوزخ کی آگ حرام کر دی ہے۔ ابن شہاب نے کہooا کہ پھooر میں نے
www.islamicurdubooks.com 342
صحیح بخاری جلد1
محمود سے سن کر حصین بن محمد انصoاری سoے جoو بنوسoالم کے شooریف لوگoوں میں سoے ہیں( اس حoدیث) کے
متعلق پوچھا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ محمود سچا ہے۔
س ِج ِد َو َغ ْي ِر ِه:
ول ا ْل َم ْ
اب التَّيَ ُّم ِن فِي د ُُخ ِ
-47بَ ُ
باب :مسجد میں داخل ہونے اور دوسرے کاموں میں بھی دائیں طرف سے ابتداء کرنے کے بیان
میں
ان اب ُْن ُع َم َر يَ ْب َدأُ بِ ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْمنَى ،فَإ ِ َذا َخ َر َج بَ َدأَ بِ ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْس َرى.
َو َك َ
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما مسجد میں داخل ہونے کے لیے پہلے دایاں پاؤں رکھoتے اور نکلoنے کے لoیے بایاں
پاؤں پہلے نکالتے۔
حدیث نمبر426 :
ث ب ِْن ُسoلَي ٍْمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ م ْسoرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ، ب ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْن اأْل َ ْشَ oع ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ُِحبُّ التَّيَ ُّم َن َما ا ْستَطَا َع فِي َشأنِ ِه ُكلِّ ِه فِي طُه ِ
ُور ِه َوتَ َرجُّ لِ ِه َوتَنَ ُّعلِ ِه". ان النَّبِ ُّي َ قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ہم سے سلیمان بن حooرب نے بیooان کیooا ،کہooا ہم کooو شoعبہ نے خooبر دی اشooعث بن سooلیم کے واسooطہ سoے ،انہooوں نے
مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رضoی ہللا عنہoا سoے ،آپ فرمoاتی ہیں کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم اپoنے تمoام
کاموں میں جہاں تک ممکن ہوتا دائیں طرف سے شروع کرنے کو پسند فرماتے تھے۔ طہارت کے وقت بھی ،کنگھا
کرنے اور جوتا پہننے میں بھی۔
www.islamicurdubooks.com 343
صحیح بخاری جلد1
باب :کیا دور جاہلیت کے مشرکوں کی قبروں کو کھود ڈالنا اور ان کی جگہ مسجد بنانا درست
ہے ؟
صلِّي ِع ْن َد قَب ٍْر ،فَقَا َلْ :القَ ْب َرْ ،القَ ْب َرَ ،ولَ ْم يَأْ ُمرْ هُ بِاإْل ِ َعا َد ِة. ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك يُ َ َو َرأَى ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب َر ِ
کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا یہودیوں پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو
مسجد بنا لیا اور قبروں میں نماز مکروہ ہونے کا بیان۔ عمooر بن خطooاب رضooی ہللا عنہ نے انس بن مالooک رضooی ہللا
عنہ کو ایک قبر کے قریب نماز پڑھتے دیکھا تو فرمایا کہ قبر ہے قبر! اور آپ نے ان کو نماز لوٹانے کooا حکم نہیں
دیا۔
حدیث نمبر427 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبِيَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، أَ َّن أُ َّم َحبِيبَةََ ،وأُ َّم َسلَ َمةَ
oان فِي ِه ُمك إِ َذا َكَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ،فَقَooا َل" :إِ َّن أُولَئِ َ o
اويرُ ،فَ َذ َك َرتَا لِلنَّبِ ِّي َ
ص َِذ َك َرتَا َكنِي َسةً َرأَ ْينَهَا بِ ْال َحبَ َش ِة فِيهَا تَ َ
ك ِشَ oرا ُر ْال َخ ْلِ o
oق ِع ْنَ oد هَّللا ِ يَoْ oو َم الصَ oو َر ،فَأُولَئَِ o ك ُّ صَّ oورُوا فِي ِه تِ ْلَ o ات ،بَنَ ْوا َعلَى قَب ِْر ِه َم ْسِ oجدًا َو َ ال َّر ُج ُل الصَّالِ ُح فَ َم َ
ْالقِيَا َم ِة".
یحیی بن سعید قطان نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سے بیان کیooا ،کہooا
ٰ ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،کہا ہم سے
کہ مجھے میرے باپ نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے یہ خبر پہنچائی کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ رضی ہللا عنہما دونooوں
نے ایک کلیسا کا ذکر کیا جسے انہوں نے حبشہ میں دیکھا تو اس میں مooورتیں( تصooویریں) تھیں۔ انہooوں نے اس کooا
تذکرہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے بھی کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کا یہ قاعدہ تھooا کہ اگooر ان
میں کoooوئی نیکوکoooار( نیoooک) شoooخص مoooر جاتoooا تoooو وہ لoooوگ اس کی قoooبر پoooر مسoooجد بنoooاتے اور اس میں یہی
مورتیں(تصویریں) بنا دیتے پس یہ لوگ ہللا کی درگاہ میں قیامت کے دن تمام مخلوق میں برے ہوں گے۔
www.islamicurdubooks.com 344
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر428 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال َم ِدينَةَ، َّاحَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَا َل :قَ ِد َم النَّبِ ُّي َ َ
ثَ ، ع ْن أبِي التَّي ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فِي ِه ْم أَرْ بََ oع َع ْشَ oرةَ
ف ،فَأَقَooا َم النَّبِ ُّي َ فَنَ َز َل أَ ْعلَى ْال َم ِدينَ ِة فِي َح ٍّي يُقَا ُل لَهُ ْم بَنُو َع ْم ِرو ب ِْن َعْ o
oو ٍ
ُوف َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َعلَى َر ِ
احلَتِِ oه، لَ ْيلَةً ،ثُ َّم أَرْ َس َل إِلَى بَنِي النَّج ِ
َّار فَ َجا ُءوا ُمتَقَلِّ ِدي ال ُّسي ِ
ْث أَ ْد َر َك ْت oهُ َّ ان ي ُِحبُّ أَ ْن يُ َ َّار َح ْولَهُ َحتَّى أَ ْلقَى بِفِنَا ِء أَبِي أَي َ ُ
الص oاَل ةُ، صلِّ َي َحي ُ ُّوبَ ،و َك َ َوأَبُو بَ ْك ٍر ِر ْدفُهُ َو َمأَل بَنِي النَّج ِ
ض ْال َغنَ ِمَ ،وأَنَّهُ أَ َمَ oر بِبِنَooا ِء ْال َم ْس ِ oج ِد ،فَأَرْ َس َ oل إِلَى َمإَل ٍ ِم ْن بَنِي النَّج ِ
َّار ،فَقَooا َل" :يَا بَنِي النَّج ِ
َّار، ُص oلِّي فِي َمَ oرابِ ِ َوي َ
oان فِي ِه َما أَقُooو ُل لَ ُك ْم قُبُooو ُرطلُبُ ثَ َمنَ oهُ إِاَّل إِلَى هَّللا ِ ،فَقَooا َل أَنَسٌ :فَ َكَ o ثَooا ِمنُونِي بِ َحooائِ ِط ُك ْم هَ َ oذا ،قَooالُوا :اَل َ ،وهَّللا ِ اَل نَ ْ
www.islamicurdubooks.com 345
صحیح بخاری جلد1
کٹوا کر ان کی لکڑیوں کو مسجد کے قبلہ کی جانب بچھا دیا اور پتھooروں کے ذریعہ انہیں مضooبوط بنooا دیا۔ صooحابہ
پتھر اٹھاتے ہوئے رجز پڑھتے تھے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی ان کے سooاتھ تھے اور یہ کہہ رہے تھے
کہ اے ہللا! آخرت کے فائدہ کے عالوہ اور کوئی فائدہ نہیں پس انصار و مہاجرین کی مغفرت فرمانا۔
ض ا ْل َغنَ ِم:
صالَ ِة فِي َم َرابِ ِ
اب ال َّ
-49بَ ُ
باب :بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھنا
حدیث نمبر429 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم
ان النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َلَ " :ك َ َّاحَ ، ع ْن أَنَ ِ َ
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أبِي التَّي ِ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ض ْال َغنَ ِم قَ ْب َل أَ ْن يُ ْبنَى ْال َمس ِْج ُد".صلِّي فِي َم َرابِ ِ ض ْال َغنَ ِم ،ثُ َّم َس ِم ْعتُهُ بَ ْع ُد يَقُولَُ :ك َ
ان يُ َ صلِّي فِي َم َرابِ ِ يُ َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے ابوالتیاح کے واسطے سے ،انہooوں نے انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھتے تھے،
ابوالتیاح یا شعبہ نے کہا ،پھر میں نے انس کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بکریوں کے بooاڑہ
میں مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 346
صحیح بخاری جلد1
صلَّى َوقُدَّا َمهُ تَنُّو ٌر أَ ْو نَا ٌر أَ ْو ش َْي ٌء ِم َّما يُ ْعبَدُ ،فَأ َ َرا َد ِب ِه هَّللا َ:
اب َمنْ َ
-51بَ ُ
باب :اگر کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے آگے تنور ،یا آگ ،یا اور کوئی چیز ہو جسے
مشرک پوجتے ہیں ،لیکن اس نمازی کی نیت محض عبادت ال ٰہی ہو تو نماز درست ہے
ي النَّا ُر َوأَنَا أُ َ
صلِّي" ض ْ
ت َعلَ َّ الز ْه ِريُّ :أَ ْخبَ َرنِي أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ " :ع ِر َ َوقَا َل ُّ
زہری نے کہا کہ مجھے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے خبر پہنچائی کہ نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
میرے سامنے دوزخ الئی گئی اور اس وقت میں نماز پڑھ رہا تھا۔
حدیث نمبر431 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسoلَ َمَ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن يَ َسٍ o
ارَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَooا َل:
ط أَ ْفظَ َع". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَا َل" :أُ ِر ُ
يت النَّا َر ،فَلَ ْم أَ َر َم ْنظَرًا َك ْاليَ ْو ِم قَ ُّ صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ فَ َ
ا ْن َخ َسفَ ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک کے واسطہ سے بیان کیooا ،انہooوں نے زید بن اسooلم سooے،
انہوں نے عطاء بن یسار سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ سoورج گہن ہoوا
تoو نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم نے نمoاز پoڑھی اور فرمایا کہ مجھے( آج) دوزخ دکھoائی گoئی ،اس سoے زیادہ
بھیانک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 347
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر432 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :أَ ْخبََ oرنِي نَooافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اجْ َعلُوا فِي بُيُوتِ ُك ْم ِم ْن َ
صاَل تِ ُك ْمَ ،واَل تَتَّ ِخ ُذوهَا قُبُورًا".
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا بن عمر کے واسطہ سooے بیooان
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے نافع نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں میں بھی نمازیں پڑھا کرو اور انہیں بالکل مقبرہ نہ بنا لو۔
ف َوا ْل َع َذا ِ
ب: اض ِع ا ْل َخ ْ
س ِ صالَ ِة فِي َم َو ِ
اب ال َّ
-53بَ ُ
باب :دھنسی ہوئی جگہوں میں یا جہاں کوئی اور عذاب اترا ہو وہاں نماز ( پڑھنا کیسا ہے ؟ )
صاَل ةَ بِ َخس ِ
ْف بَابِ َل. َوي ُْذ َك ُر أَ َّن َعلِيًّا َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َك ِرهَ ال َّ
علی رضی ہللا عنہ سے منقول ہے کہ آپ نے بابل کی دھنسی ہوئی جگہ میں نماز کو مکروہ سمجھا۔
حدیث نمبر433 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما،
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ين إِاَّل أَ ْن تَ ُكونُooوا oبَooا ِك َ
ين ،فَoإ ِ ْن لَ ْم تَ ُكونُooوا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل تَ ْد ُخلُوا َعلَى هَؤُاَل ِء ْال ُم َع َّذبِ َ
أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صابَهُ ْم".ُصيبُ ُك ْم َما أَ َين فَاَل تَ ْد ُخلُوا َعلَ ْي ِه ْم ،اَل ي ِبَا ِك َ
ہم سے اسماعیل بن عبدہللا نے بیان کیoا ،انہoوں نے کہoا کہ مجھ سoے امoام مالoک رحمہ ہللا نے بیoان کیoا ،انہoوں نے
عبدہللا بن دینار کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،ان عذاب والوں کے آثار سے اگر تمہارا گزر ہو تو روتے ہوئے گزرو ،اگر تم اس موقooع پooر رو نہ
سکو تو ان سے گزرو ہی نہیں۔ ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی ان کا سا عذاب آ جائے۔
www.islamicurdubooks.com 348
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر434 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنِ ه َشِ oام ب ِْن ُعooرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، أَ َّن أُ َّم َسoلَ َمةَ َذ َكَ oر ْ
ت
ت فِيهَا ِم َن ت لَoهُ َما َرأَ ْ ض ْال َحبَ َشِ oة يُقَooا ُل لَهَا َم ِ
اريَoةُ ،فََ oذ َك َر ْ يسoةً َرأَ ْتهَا بِooأَرْ ِ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َكنِ َ
ول هَّللا ِ َ
لِ َر ُسِ o
الصoالِ ُح أَ ِو ال َّرجُُ oل َّ
الصoالِ ُح بَنَ ْoوا ات فِي ِه ُم ْال َعبُْ oد َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أُولَئِ َ
ك قَ ْو ٌم إِ َذا َم َ الصُّ َو ِر ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ق ِع ْن َد هَّللا ِ".ك ِش َرا ُر ْال َخ ْل ِ ك الصُّ َو َر ،أُولَئِ َ ص َّورُوا فِي ِه تِ ْل ََعلَى قَب ِْر ِه َمس ِْجدًا َو َ
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا ہم کooو عبooدہ بن سooلیمان نے خooبر دی ،انہooوں نے ہشooام بن
عروہ سے ،انہوں نے اپنے باپ عروہ بن زبیر سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا
نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ایک گرجا کا ذکر کیا جس کو انہوں نے حبش کے ملک میں دیکھا اس کooا نooام
ماریہ تھا۔ اس میں جو مورتیں دیکھی تھیں وہ بیان کیں۔ اس پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایسooے
لوگ تھے کہ اگر ان میں کوئی نیک بندہ( یا یہ فرمایا کہ) نیک آدمی مر جاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنooاتے اور اس
میں یہ بت رکھتے۔ یہ لوگ ہللا کے نزدیک ساری مخلوقات سے بدتر ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 349
صحیح بخاری جلد1
اب:
-55بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر436 - 435 :
oريِّ ، أَ ْخبََ oرنِيُ عبَ ْيُ oد هَّللا ِ ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَoةَ ، أَ َّنَ عائِ َشoةَ، ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صةً لَ oهُ َعلَى َوجْ ِهِ oه ،فَ oإ ِ َذا ق يَ ْ
ط َر ُح َخ ِمي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم طَفِ َ
ُول هَّللا ِ َ َ و َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
س ، قَااَل :لَ َّما نَ َز َل بِ َرس ِ
صoا َرى اتَّ َخُ oذوا قُبُooو َر أَ ْنبِيَooائِ ِه ْم َم َسِ o
اج َد ك ،لَ ْعنَةُ هَّللا ِ َعلَى ْاليَهُooو ِد َوالنَّ َ
ا ْغتَ َّم بِهَا َك َشفَهَا َع ْن َوجْ ِه ِه ،فَقَا َلَ " :وهُ َو َك َذلِ َ
يُ َح ِّذ ُر َما َ
صنَعُوا"o.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی زہری سoے ،انہoوں نے کہoا کہ مجھے عبیoدہللا
بن عبدہللا بن عتبہ نے خبر دی کہ عائشہ اور عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صooلی ہللا
علیہ وسلم مرض الوفات میں مبتال ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی چادر کو باربار چہرے پooر ڈالooتے۔ جب کچھ
افاقہ ہوتا تو اپنے مبارک چہرے سoے چooادر ہٹooا دیتے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے اسooی اضoطراب و پریشoانی کی
ٰ
نصاری پر ہللا کی پھٹکار ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا۔ آپ صooلی حالت میں فرمایا ،یہود و
ہللا علیہ وسلم یہ فرما کر امت کو ایسے کاموں سے ڈراتے تھے۔
حدیث نمبر437 :
www.islamicurdubooks.com 350
صحیح بخاری جلد1
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد کہ میرے لیے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی
حاصل کرنے ( یعنی تیمم کرنے ) کی اجازت ہے
حدیث نمبر438 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هُ َشْ oي ٌم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ سoيَّا ٌر هَُ oو أَبُو ْال َح َك ِم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ِزيُ oد ْالفَقِooي ُر ، قَooا َل:
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسنَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أُ ْع ِط ُ
يت َخ ْم ًس oا لَ ْم يُ ْعطَه َُّن أَ َحٌ oد ِم َن اأْل َ ْنبِيَooا ِء َح َّدثَنَاَ جابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت لِي اأْل َرْ ضُ َمس ِْجدًا َوطَهُورًاَ ،وأَيُّ َما َرج ٍُل ِم ْن أُ َّمتِي أَ ْد َر َك ْتهُ َّ
الصooاَل ةُ ب َم ِسي َرةَ َشه ٍْرَ ،و ُج ِعلَ ْ
ت بِالرُّ ْع ِ صرْ ُ قَ ْبلِي نُ ِ
اس َكافَّةًَ ،وأُ ْع ِط ُ
يت ال َّشفَا َعةَ". صةًَ ،وبُ ِع ْث ُ
ت إِلَى النَّ ِ ان النَّبِ ُّي يُ ْب َع ُ
ث إِلَى قَ ْو ِم ِه َخا َّ صلِّ َوأُ ِحلَّ ْ
ت لِي ْال َغنَائِ ُمَ ،و َك َ فَ ْليُ َ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابوالحکم سooیار نے
بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید فقیر نے ،کہا ہم سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا
تھیں۔( علیہ وسلم نے فرمایا۔ مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جoو مجھ سoے پہلے انبیoاء کoو نہیں دی گoئی
)1ایک مہینے کی راہ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گoئی۔ )2( مoیرے لoیے تمoام زمین میں نمooاز پڑھنے اور
پooاکی حاصooل کooرنے کی اجooازت ہے۔ اس لooیے مooیری امت کے جس آدمی کی نمooاز کooا وقت( جہooاں بھی) آ جooائے
اسے( وہیں) نماز پڑھ لینی چاہیے۔ )3( میرے لیے مال غنیمت حالل کیooا گیooا۔ )4( پہلے انبیooاء خooاص اپooنی قومooوں کی
ہدایت کے لیے بھیجے جاتے تھے۔ لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لooیے بھیجooا گیooا ہے۔ )5( مجھے
شفاعت عطا کی گئی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 351
صحیح بخاری جلد1
ال فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب نَ ْو ِم ِّ
الر َج ِ -58بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 352
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر440 :
ان يَنَا ُم َو ْه َو َشابٌّ أَ ْع َزبُ
َح َّدثَنَا ُم َس َّد ٌد قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى َع ْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَافِ ٌع قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي َع ْب ُد هَّللا ِ أَنَّهُ َك َ
الَ أَ ْه َل لَهُ فِي َمس ِْج ِد النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
یحیی نے عبیدہللا کے واسooطہ سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
مجھ کو نافع نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہمooا نے خooبر دی کہ وہ اپooنی نوجooوانی میں جب
کہ ان کے بیوی بچے نہیں تھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی مسجد میں سویا کرتے تھے۔
حدیث نمبر441 :
از ٍمَ ، ع ْنَ سoه ِْل ب ِْن َسْ oع ٍد ، قَooا َلَ " :جooا َء از ٍمَ ، ع ْن أَبِي َح ِ يز ب ُْن أَبِي َح ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
تَ :ك َ
ان بَ ْينِي َوبَ ْينَ oهُ ت ،فَقَا َل :أَي َْن اب ُْن َع ِّم ِك ؟ قَالَ ْ
اط َمةَ فَلَ ْم يَ ِج ْد َعلِيًّا فِي ْالبَ ْي ِ
ْت فَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَي َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان :ا ْنظُرْ أَي َْن هَُ oو ،فَ َجooا َء فَقَooا َل:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِل ِ ْن َس ٍ
ضبَنِي فَ َخ َر َج فَلَ ْم يَقِلْ ِع ْن ِدي ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َش ْي ٌء فَ َغا َ
يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد َراقِ ٌد ،فَ َجا َء َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َوهَُ oو ُم ْ
ضoطَ ِج ٌع قَْ oد َسoقَطَ ِر َدا ُؤهُ َع ْن
ب ،قُ ْم أَبَا تُ َرا ٍ
ب". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْم َس ُحهُ َع ْنهَُ ،ويَقُولُ :قُ ْم أَبَا تُ َرا ٍ ِشقِّ ِه َوأَ َ
صابَهُ تُ َرابٌ ،فَ َج َع َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ ابوحازم سہل
بن دینار سے ،انہوں نے سہل بن سعد رضی ہللا عنہ سoے کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم فoاطمہ رضoی ہللا عنہoا
www.islamicurdubooks.com 353
صحیح بخاری جلد1
کے گھر تشریف الئے دیکھا کہ علی رضی ہللا عنہ گھoر میں موجoود نہیں ہیں۔ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے دریافت
فرمایا کہ تمہارے چچا کے بیٹے کہاں ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ مooیرے اور ان کے درمیooان کچھ نooاگواری پیش آ گooئی
اور وہ مجھ پر خفا ہoو کooر کہیں بooاہر چلے گooئے ہیں اور مooیرے یہooاں قیلooولہ بھی نہیں کیooا ہے۔ اس کے بعooد رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک شخص سے کہا کہ علی رضی ہللا عنہ کو تالش کرو کہ کہاں ہیں؟ وہ آئے اور بتایا
کہ مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔ پھر نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم تشooریف الئے۔ علی رضooی ہللا عنہ لیooٹے ہooوئے
تھے ،چادر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پہلو سے گر گئی تھی اور جسم پر مooٹی لooگ گooئی تھی۔ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم جسم سے دھول جھاڑ oرہے تھے اور فرما رہے تھے اٹھو ابوتراب اٹھو۔
حدیث نمبر442 :
از ٍمَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل" :لَقَْ ooد َرأَي ُ
ْت ضي ٍْلَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
ُف ب ُْن ِعي َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن فُ َ
َح َّدثَنَا يُوس ُ
ب الصُّ فَّ ِة َما ِم ْنهُ ْم َر ُج ٌل َعلَ ْي ِه ِر َدا ٌء إِ َّما إِ َزا ٌر َوإِ َّما ِك َسا ٌء قَ ْ oد َربَطُooوا فِي أَ ْعنَooاقِ ِه ْم ،فَ ِم ْنهَا َما يَ ْبلُ ُ oغ
ين ِم ْن أَصْ َحا ِ
َس ْب ِع َ
ف السَّاقَي ِْنَ ،و ِم ْنهَا َما يَ ْبلُ ُغ ْال َك ْعبَي ِْن فَيَجْ َم ُعهُ بِيَ ِد ِه َك َرا ِهيَةَ أَ ْن تُ َرى َع ْو َرتُهُ".
نِصْ َ
عیسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابن فضیل نے اپنے والد کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوحازم سے،
ٰ ہم سے یوسف بن
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ میں نے ستر اصooحاب صooفہ کooو دیکھooا کہ ان میں کooوئی
ایسا نہ تھا جس کے پاس چادر ہو۔ فقط تہہ بند ہوتا ،یا رات کو اوڑھنے کooا کooپڑا جنھیں یہ لooوگ اپooنی گردنooوں سooے
باندھ لیتے۔ یہ کپڑے کسی کے آدھی پنڈلی تک آتے اور کسی کے ٹخنوں تک۔ یہ حضooرات ان کoپڑوں کooو اس خیooال
سے کہ کہیں شرمگاہ نہ کھل جائے اپنے ہاتھوں سے سمیٹے رہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 354
صحیح بخاری جلد1
کعب بن مالک سے نقل ہے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب کسی سفر سے( لوٹ کر مooدینہ میں) تشooریف التے
تو پہلے مسجد میں جاتے اور نماز پڑھتے۔
حدیث نمبر443 :
ْتoارَ ، ع ْنَ جooابِ ِر ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَتَي ُ َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ م ْس َع ٌر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َحِ o
oاربُ ب ُْن ِدثٍَ o
ان لِي َعلَ ْي ِهصلِّ َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َك َ ضحًى ،فَقَا َلَ " : صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد ،قَا َل ِم ْس َعرٌ :أُ َراهُ قَا َلُ :
ي َ النَّبِ َّ
َدي ٌْن فَقَ َ
ضانِي َو َزا َدنِي".
یحیی نے بیoان کیoا ،کہoا ہم سoے مسoعر نے ،کہoا ہم سoے محoارب بن دثoار نے جoابر بن عبoدہللا کے
ٰ ہم سے خالد بن
واسooطہ سooے ،وہ کہooتے ہیں کہمیں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں حاضooر ہooوا۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم اس وقت مسجد میں تشریف فرما تھے۔ مسعر نے کہا میرا خیال ہے کہ محارب نے چاشت کا وقت بتایا تھا۔ نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( پہلے) دو رکعت نماز پڑھ اور میرا نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم پooر کچھ
قرض تھا۔ جسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ادا کیا اور زیادہ ہی دیا۔
اب إِ َذا َد َخ َل ا ْل َم ْ
س ِج َد فَ ْليَ ْر َك ْع َر ْك َعتَ ْي ِن: -60بَ ُ
باب :جب کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنی چاہیے
حدیث نمبر444 :
الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ُسoلَي ٍْم الُّ o
oز َرقِ ِّي، ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ عا ِم ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َد َخ َل أَ َح ُد ُك ُم ْال َم ْسِ oج َد فَ ْليَرْ َكْ oع َر ْك َعتَي ِْن قَ ْبَ oل
َع ْن أَبِي قَتَا َدةَ ال َّسلَ ِم ِّي ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
أَ ْن يَجْ لِ َ
س".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا انہoوں نے کہoا کہ ہمیں امoام مالoک نے عoامر بن عبoدہللا بن زبoیر سoے یہ خoبر
پہنچائی ،انہوں نے عمرو بن سلیم زرقی کے واسooطہ سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابوقتooادہ سooلمی رضooی ہللا عنہ سooے
www.islamicurdubooks.com 355
صحیح بخاری جلد1
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تooو بیٹھooنے سooے پہلے
دو رکعت نماز پڑھ لے۔
ث فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب ا ْل َح َد ِ
-61بَ ُ
باب :مسجد میں ریاح ( ہوا ) خارج کرنا
حدیث نمبر445 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى فِي ِهَ ،ما لَ ْم يُحِْ oد ْ
ث تَقُooولُ: صلِّي َعلَى أَ َح ِد ُك ْم َما َدا َم فِي ُم َ
صاَّل هُ الَّ ِذي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال َماَل ئِ َكةُ تُ َ َ
اللَّهُ َّم ا ْغفِرْ لَهُ اللَّهُ َّم ارْ َح ْمهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہ کہا ہمیں مالک نے ابوالزناد سے ،انہوں نے اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ
رضی ہللا عنہ ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تک تم اپنے مصلے پر جہاں تم نے نماز
پڑھی تھی ،بیٹھے رہو اور ریاح خooارج نہ کooرو تoو مالئکہ تم پooر برابooر درود بھیجooتے رہooتے ہیں۔ کہooتے ہیں« اللهم
اغفر له اللهم ارحمه» اے ہللا! اس کی مغفرت کیجیئے ،اے ہللا! اس پر رحم کیجیئے۔
اب بُ ْنيَا ِن ا ْل َم ْ
س ِج ِد: -62بَ ُ
باب :مسجد کی عمارت
اس ِم َن ْال َمطَ ِ
oر ف ْال َمس ِْج ِد ِم ْن َج ِريِ oد النَّ ْخِ oلَ ،وأَ َمَ oر ُع َمُ oر بِبِنَoا ِء ْال َم ْسِ oج ِدَ ،وقَoا َل :أَ ِك َّن النَّ َ ان َس ْق َُوقَا َل أَبُو َس ِعي ٍدَ :ك َ
اسَ ،وقَoooا َل أَنَسٌ :يَتَبَoooاهَ ْو َن بِهَا ثُ َّم اَل يَ ْع ُمرُونَهَا إِاَّل قَلِياًل َ ،وقَoooا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س: ك أَ ْن تُ َح ِّم َر أَ ْو تُ َ
صoooفِّ َر فَتَ ْفتِ َن النَّ َ َوإِيَّا َ
ت ْاليَهُو ُد َوالنَّ َ
صا َرى. لَتُ َز ْخ ِرفُنَّهَا َك َما َز ْخ َرفَ ِ
ابوسعید نے کہا کہ مسجد نبوی کی چھت کھجور کی شاخوں سے بنائی گئی تھی۔ عمر رضooی ہللا عنہ نے مسooجد کی
تعمیر کا حکم دیا اور فرمایا کہ میں لوگوں کو بارش سے بچانا چاہتا ہوں اور مسجدوں پooر سooرخ( الل) ،زرد رنooگ،
مت کرو کیونکہ اس سoے لooوگ فتنہ میں پoڑ جoائیں گے۔ انس رضoی ہللا عنہ نے فرمایا کہ( اس طoرح پختہ بنoوانے
www.islamicurdubooks.com 356
صحیح بخاری جلد1
سے) لوگ مساجد پر فخر کرنے لگیں گے۔ مگر ان کو آباد بہت کم لوگ کریں گے۔ ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا نے
ٰ
نصاری نے کی۔ فرمایا کہ تم بھی مساجد کی اسی طرح زبیائش کرو گے جس طرح یہود و
حدیث نمبر446 :
ان ، قَا َل:
ح ب ِْن َك ْي َس َ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ب ِْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ْنَ
صالِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم ْبنِيًّا بِooاللَّبِ ِنَ ،و َس ْ oقفُهُ
ُول هَّللا ِ َ َح َّدثَنَا نَافِ ٌع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ َّن ْال َمس ِْج َد َك َ
ان َعلَى َع ْه ِد َرس ِ
ْال َج ِري ُدَ ،و ُع ُم ُدهُ َخ َشبُ النَّ ْخ ِل ،فَلَ ْم يَ ِز ْد فِي ِه أَبُو بَ ْك ٍر َش ْيئًاَ ،و َزا َد فِي ِه ُع َم oرَُ ،وبَنَooاهُ َعلَى بُ ْنيَانِِ oه فِي َع ْهِ oد َر ُسِ o
ول هَّللا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِاللَّبِ ِن َو ْال َج ِري ِد َوأَ َعooا َد ُع ُمَ oدهُ َخ َشoبًا ،ثُ َّم َغيَّ َرهُ ُع ْث َمُ o
oان فََ oزا َد فِي ِه ِزيَooا َدةً َكثِooي َرةً َوبَنَى ِجَ oدا َرهُ َ
www.islamicurdubooks.com 357
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر447 :
س oذا ُءَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم oةَ ، قَooا َل لِي اب ُْن َعبَّا ٍ ار ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ خالٌِ oد ْال َحَّ o َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُم ْختَ ٍ
َواِل ْبنِ ِه َعلِ ٍّي :ا ْنطَلِقَا إِلَى أَبِي َس ِعي ٍد فَا ْس َم َعا ِم ْن َح ِديثِ ِه ،فَا ْنطَلَ ْقنَا فَإ ِ َذا هُ َو فِي َحائِ ٍط يُصْ لِ ُحهُ فَأ َ َخَ oذ ِر َدا َءهُ فَooاحْ تَبَى ،ثُمَّ
أَ ْن َشأ َ يُ َح ِّدثُنَا َحتَّى أَتَى ِذ ْك ُر بِنَا ِء ْال َم ْسِ oج ِد ،فَقَooا َلُ :كنَّا نَحْ ِمُ oل لَبِنَoةً لَبِنَoةًَ ،و َع َّما ٌر لَبِنَتَي ِْن لَبِنَتَي ِْن فooرآه النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ
ار تَ ْقتُلُهُ ْالفِئَةُ ْالبَا ِغيَةُ ،يَ ْد ُعوهُ ْم إِلَى ْال َجنَّ ِة َويَ ْد ُعونَهُ إِلَى النَّ ِ
ار"، َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَيَ ْنفُضُ التُّ َر َ
اب َع ْنهَُ ،ويَقُولَُ " :و ْي َح َع َّم ٍ
قَا َل :يَقُو ُل َع َّمارٌ :أَ ُعو ُذ بِاهَّلل ِ ِم َن ْالفِتَ ِن.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن مختار نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے خالooد حooذاء نے عکooرمہ
سے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے اور اپنے صاحبزادے علی سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ ابو سعید
خدری رضی ہللا عنہ کی خدمت میں جاؤ اور ان کی احادیث سنو۔ ہم گئے۔ دیکھا کہ ابوسعید رضی ہللا عنہ اپنے بooاغ
کو درست کر رہے تھے۔ ہم کو دیکھ کر آپ نے اپنی چادر سنبھالی اور گوٹ مار کر بیٹھ گooئے۔ پھooر ہم سooے حooدیث
بیان کرنے لگے۔ جب مسجد نبوی کے بنانے کا ذکر آیا تو آپ نے بتایا کہ ہم تو( مسooجد کے بنooانے میں حصooہ لیooتے
وقت) ایک ایک اینٹ اٹھاتے۔ لیکن عمار دو دو اینٹیں اٹھا رہے تھے۔ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے انہیں دیکھooا
تو ان کے بدن سے مٹی جھاڑنے لگے اور فرمایا ،افسوس! عمار کو ایک باغی جماعت قتل کرے گی۔ جسے عمooار
جنت کی دعوت دیں گے اور وہ جماعت عمار کو جہنم کی دعوت دے رہی ہoو گی۔ ابoو سoعید خoدری رضoی ہللا عنہ
نے بیان کیا کہ عمار رضی ہللا عنہ کہتے تھے کہ میں فتنوں سے ہللا کی پناہ مانگتا ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 358
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر449 :
ت :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،أَاَل أَجْ َعُ oل
اح ِد ب ُْن أَ ْي َم َنَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ جابِ ِر ، أَ َّن ا ْم َرأَةً ،قَoالَ ْ
َح َّدثَنَاَ خاَّل ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ت ْال ِم ْنبَ َر". ك َش ْيئًا تَ ْق ُع ُد َعلَ ْي ِه فَإ ِ َّن لِي ُغاَل ًما نَجَّارًا ،قَا َل" :إِ ْن ِش ْئ ِ
ت فَ َع ِملَ ِ لَ َ
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن ایمن نے اپنے والد کے واسطے سے بیooان
ٰ ہم سے خالد بن
کیا ،انہوں نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے کہ ایک عورت نے کہooا یا رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم ! کیooا
میں آپ کے لیے کوئی ایسی چیز نہ بنا دوں جس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھا کریں۔ مooیرا ایک بڑھئی غالم بھی
ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو منبر بنوا دے۔
ب ، أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْمرٌو ، أَ َّن بُ َك ْيرًاَ ح َّدثَهُ ،أَ َّنَ ع ِ
اص َم ب َْن ُع َم َر ب ِْن قَتَا َدةَ َح َّدثَهُ، انَ ، ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ول ين بَنَى َم ْسِ oج َد الر ُ
َّسِ o اس فِي ِه ِح َ ي ، أَنَّهُ َس ِم َعُ ع ْث َمَ o
oان ب َْن َعفَّ َ
ان ، يَقُooو ُل ِع ْنَ oد قَoْ oو ِل النَّ ِ أَنَّهُ َس ِم َعُ عبَ ْي َد هَّللا ِ ْال َخ ْواَل نِ َّ
www.islamicurdubooks.com 359
صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن بَنَى َمس ِْجدًا ،قَooا َل بُ َك ْيoرٌ: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِنَّ ُك ْم أَ ْكثَرْ تُ ْمَ ،وإِنِّي َس ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ َ
ْت أَنَّهُ قَا َل :يَ ْبتَ ِغي بِ ِه َوجْ هَ هَّللا ِ بَنَى هَّللا ُ لَهُ ِم ْثلَهُ فِي ْال َجنَّ ِة"o.
َح ِسب ُ
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے
ٰ ہم سے
عمرو بن حارث oنے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے بکیر بن عبدہللا نے بیان کیooا ،ان سooے عاصooم بن عمooرو بن قتooادہ
نے بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا بن اسود خوالنی سے سنا ،انہوں نے عثمان بن عفان رضی ہللا عنہ سے سنا کہ مسجد
نبوی کی تعمیر کے متعلق لوگooوں کی بooاتوں کooو سooن کooر آپ نے فرمایا کہ تم لوگooوں نے بہت زیادہ بooاتیں کی ہیں۔
حاالنکہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس نے مسجد بنائی بکیر( راوی)نے کہا مooیرا خیooال
oالی ایسooا ہی ایک مکooان جنت میں
تعالی کی رضا ہو ،تooو ہللا تعٰ o
ٰ ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اس سے مقصود ہللا
اس کے لیے بنائے گا۔
www.islamicurdubooks.com 360
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر452 :
ْت أَبَا بُooرْ َدةَ،
اح ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو بُرْ َدةَ ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
oل فَ ْليَأْ ُخْ o
oذ َعلَى اج ِدنَا أَ ْو أَ ْسَ oواقِنَا بِنَ ْبٍ o َع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَooا َلَ " :م ْن َمَّ oر فِي َشْ oي ٍء ِم ْن َم َسِ o
صالِهَا ،اَل يَ ْعقِرْ بِ َكفِّ ِه ُم ْسلِ ًما".
نِ َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے کہ کہooا ہم سooے ابooوبردہ بن عبooدہللا نے۔
ٰ ہم سے
oی اشooعری صooحابی) سooے سooنا وہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد( ابوموسٰ o
روایت کرتے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص ہماری مساجد یا ہمارے بازاروں میں تooیر
لیے ہوئے چلے تو ان کے پھل تھامے رہے ،ایسا نہ ہو کہ اپنے ہاتھوں سے کسی مسلمان کو زخمی کر دے۔
ش ْع ِر فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب ال ِّ
-68بَ ُ
باب :مسجد میں شعر پڑھنا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر453 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبََ oرنِي أَبُو َسoلَ َمةَ ب ُْن َع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِن ان ْال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ص oلَّى هَّللا ُ
ي َ ْت النَّبِ َّ ي يَ ْستَ ْش ِه ُد أَبَا هُ َر ْي َرةَ" ، أَ ْن ُش ُ oد َ
ك هَّللا َ ،هَooلْ َس ِ oمع َ ار َّ
ص ِت اأْل َ ْن َ ف ، أَنَّهُ َس ِم َعَ حس َ
َّان ب َْن ثَابِ ٍ ب ِْن َع ْو ٍ
س ؟ قَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةَ:
ُوح ْالقُ ُد ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،اللَّهُ َّم أيِّ ْدهُ بِر ِ َّان أَ ِجبْ َع ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ :يَا َحس ُ
نَ َع ْم".
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے زہooری کے واسooطے سooے کہooا کہ مجھے
ابوسلمہ( اسماعیل یا عبدہللا)ابن عبدالرحمٰ ن بن عوف نے ،انہوں نے حسان بن ثابت انصاری رضی ہللا عنہ سے سنا،
وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کو اس بات پر گواہ بنا رہے تھے کہ میں تمہیں ہللا کا واسطہ دیتا ہوں کہ کیا تم نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا تھا کہ اے حسان! ہللا کے رسooول صooلی ہللا علیہ وسooلم کی طooرف
سے( مشرکوں کو اشعار میں) جواب دو اور اے ہللا! حسان کی روح القدس کے ذریعہ مoدد کoر۔ ابoوہریرہ رضoی ہللا
عنہ نے فرمایا ،ہاں( میں گواہ ہوں۔ بیشک میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یہ سنا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 361
صحیح بخاری جلد1
ب فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: ب ا ْل ِح َرا ِ# اب أَ ْ
ص َحا ِ -69بَ ُ
باب :چھوٹے چھوٹے نیزوں ( بھالوں ) سے مسجد میں کھیلنے والوں کے بیان میں
حدیث نمبر454 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي عُooرْ َوةُ
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ِ
ب حُجَْ oرتِي َو ْال َحبَ َشoةُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَ ْو ًما َعلَى بَooا ِ ت" :لَقَ ْد َرأَي ُ
ْت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ الزبَي ِْر ، أَ َّنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
ب ُْن ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستُ ُرنِي بِ ِر َدائِ ِه ،أَ ْنظُ ُر إِلَى لَ ِعبِ ِه ْم".
ُون فِي ْال َمس ِْج ِدَ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ
يَ ْل َعب َ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سooعد نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا ہم سooے
صالح بن کیسان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ مجھے عooروہ بن زبooیر
نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہامیں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو ایک دن اپooنے حجooرہ oکے
دروازے پر دیکھا۔ اس وقت حبشہ کے کچھ لوگ مسجد میں( نیزوں سے)کھیooل رہے تھے( ہتھیooار چالنے کی مشooق
کر رہے تھے) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے اپنی چادر میں چھپا لیا تاکہ میں ان کا کھیل دیکھ سکوں۔
حدیث نمبر455 :
باب :مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فروخت کا ذکر کرنا درست ہے
حدیث نمبر456 :
ت :أَتَ ْتهَا بَ ِري َرةُ تَ ْسoأَلُهَا فِي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْم َرةََ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
ت أَ ْعطَ ْيتِهَا َما بَقِ َيَ ،وقَooا َل ُسْ oفيَ ُ
ان ون ْال َواَل ُء لِيَ ،وقَooا َل أَ ْهلُهَooا :إِ ْن ِشْ oئ ِْت أَ ْهلَ ِك َويَ ُك ُ ت أَ ْعطَي ُ
ت :إِ ْن ِش ْئ ِ ِكتَابَتِهَا ،فَقَالَ ْ
ص oلَّى
ك ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ ون ْال َواَل ُء لَنَا ،فَلَ َّما َجا َء َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َّك َر ْتهُ َذلِ َ ت أَ ْعتَ ْقتِهَا َويَ ُك ُ
َم َّرةً :إِ ْن ِش ْئ ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم َعلَى ْال ِم ْنبَ ِ
oر، ق ،ثُ َّم قَا َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ا ْبتَا ِعيهَا فَأ َ ْعتِقِيهَا ،فَإ ِ َّن ْال َواَل َء لِ َم ْن أَ ْعتَ َ
ون ُشoرُوطًا oر ،فَقَooا َلَ :ما بَooا ُل أَ ْقَ oو ٍام يَ ْشoتَ ِرطُ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َعلَى ْال ِم ْنبَِ oص ِع َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان َم َّرةً :فَ َ َوقَا َل ُس ْفيَ ُ
اشooتَ َرطَ ِمائَooةَ َمَّ ooر ٍة" ،قَooا َلَ علِ ٌّي: ب هَّللا ِ فَلَي َ
ْس لَooهُ َوإِ ِن ْ ْس فِي ِكتَooا ِ ب هَّللا َِ ،م ِن ْ
اشooتَ َرطَ َشooرْ طًا لَي َ ْسْ oo
ت فِي ِكتَooا ِ لَي َ
oooو ٍنَ : ع ْن يَحْ يَى ، قَoooا َل: قَoooا َل يَحْ يَىَ ، و َعبُْ oooد ْال َوهَّا ِ
بَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْمَ oooرةَ نَحَْ oooوهَُ ،وقَoooا َلَ ج ْعفَُ oooر ب ُْن َع ْ
ص ِع َد ْال ِم ْنبَ َر.
كَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْم َرةَ ، أَ َّن بَ ِري َرةََ ،ولَ ْم يَ ْذ ُكرْ َ ْتَ ع ْم َرةَ ، قَالَ ْ
تَ :س ِمع ُ
ْتَ عائِ َشةََ ،و َر َواهَُ مالِ ٌ َس ِمع ُ
یحoیی بن سoعید انصoاری کے واسoطہ
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیoا کہ کہoا ہم سoے سoفیان بن عoیینہ نے
سے ،انہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ آپ نے فرمایا کہ بریرہ رضooی ہللا
عنہ( لونڈی) ان سے اپنی کتابت کے بارے میں مدد لینے آئیں۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا تم چاہو تو میں تمہooارے
مالکوں کو یہ رقم دے دوں( اور تمہیں آزاد کرا دوں) اور تمہارا والء کا تعلق مجھ سے قائم ہو۔ اور بریرہ کے آقاؤں
نے کہا( عائشہ رضی ہللا عنہا سے) کہ اگر آپ چاہیں تو جو قیمت باقی رہ گئی ہے وہ دے دیں اور والء کooا تعلooق ہم
سے قائم رہے گا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جب تشریف الئے تو میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم سooے اس امooر
کا ذکر کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بریرہ کو خرید کر آزاد کرو اور والء کا تعلق تو اسی کو حاصooل
ہو سکتا ہے جو آزاد کرائے۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تشریف الئے۔ سفیان نے( اس حدیث کو بیooان
کرتے ہوئے) ایک مرتبہ یوں کہا کہ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر چڑھے اور فرمایا۔ ان لوگوں کooا کیooا
حال ہو گا جو ایسی شرائط کرتے ہیں جن کا تعلق کتاب ہللا سے نہیں ہے۔ جو شooخص بھی کooوئی ایسooی شooرط کooرے
جو کتاب ہللا میں نہ ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہو گی ،اگooرچہ وہ سooو مooرتبہ کooر لے۔ اس حooدیث کی روایت مالooک
یحیی کے واسطہ سے کی ،وہ عمرہ سے کہ بریرہ اور انہوں نے منبر پر چڑھنے کا ذکر نہیں کیا الخ۔
ٰ نے
www.islamicurdubooks.com 363
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 364
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر458 :
oعَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ َّن َر ُجاًل
ب ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ oدَ ، ع ْن ثَooابِتَ ، ع ْن أَبِي َرافٍِ o َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحooرْ ٍ
oات ،قَoا َل" :أَفَاَل ات ،فَ َسأ َ َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َع ْنoهُ ،فَقَoالُواَ :م َ ان يَقُ ُّم ْال َمس ِْج َد فَ َم َ
أَ ْس َو َد أَ ِو ا ْم َرأَةً َس ْو َدا َء َك َ
ُك ْنتُ ْم آ َذ ْنتُ ُمونِي بِ ِهُ ،دلُّونِي َعلَى قَب ِْر ِه أَ ْو قَا َل قَب ِْرهَا ،فَأَتَى قَ ْب َرهَا فَ َ
صلَّى َعلَ ْيهَا".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیooا ،انہooوں نے ثooابت سooے ،انہooوں
نے ابورافع سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ ایک حبشی مرد یا حبشی عورت مسجد نبوی میں جھاڑو
دیا کرتی تھی۔ ایک دن اس کا انتقال ہو گیا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کے متعلق دریافت فرمایا۔ لوگوں
نے بتایا کہ وہ تoو انتقoال کoر گoئی۔ آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم نے اس پooر فرمایا کہ تم نے مجھے کیooوں نہ بتایا ،پھoر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم قبر پر تشریف الئے اور اس پر نماز پڑھی۔
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم إِلَى ْال َم ْسِ oج ِد فَقََ oرأَهُ َّن َعلَى النَّ ِ
اس ،ثُ َّم َحَّ oر َم ات ِم ْن سُو َر ِة ْالبَقَ َر ِة فِي الرِّ بَاَ ،خ َر َج النَّبِ ُّي َ اآْل يَ ُ
تِ َجا َرةَ ْال َخ ْم ِر".
ہم سے عبدان بن عبدہللا بن عثمان نے ابوحمزہ oمحمد بن میمون کے واسooطہ سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے اعمش سooے،
انہوں نے مسلم سے ،انہوں نے مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رضooی ہللا عنہooا سoے۔ آپ فرمooاتی ہیں کہ جب سoورۃ
البقرہ کی سود سے متعلق آیات نازل ہوئیں تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے اور ان آیات
کی لوگوں کے سامنے تالوت فرمائی۔ پھر فرمایا کہ شراب کی تجارت حرام ہے۔
اب ا ْل َخ َد ِ#م لِ ْل َم ْ
س ِج ِد: -74بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 365
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر460 :
تَ ، ع ْن أَبِي َرافِ ٍعَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ" ، أَ َّن ا ْم َرأَةً أَ ْو َر ُجاًل َكانَ ْ
ت َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن َواقِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْن ثَابِ ٍ
صلَّى َعلَى قَب ِْرهَا". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَّهُ َ تَقُ ُّم ْال َمس ِْج َد َواَل أُ َراهُ إِاَّل ا ْم َرأَةً ،فَ َذ َك َر َح ِد َ
يث النَّبِ ِّي َ
ہم سے احمد بن واقد نے بیان کیا کہ ،کہا ہم سے حماد بن زید نے ثooابت بنooانی کے واسooطہ سooے ،انہooوں نے ابورافooع
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ ایک عورت یا مرد مسجد میں جھاڑو دیا کرتا تھا۔ ابورافooع نے کہooا،
میرا خیال ہے کہ وہ عورت ہی تھی۔ پھر انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث نقooل کی کہ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے اس کی قبر پر نماز پڑھی۔
سي ِر أَ ِو ا ْل َغ ِر ِ
يم يُ ْربَطُ فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب األَ ِ
-75بَ ُ
باب :قیدی یا قرض دار جسے مسجد میں باندھ دیا گیا ہو
حدیث نمبر461 :
oرَ ، ع ْنُ ش ْ oعبَةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِزيَooا ٍدَ ، ع ْن أَبِي ق ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ر ْو ٌحَ و ُم َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفٍَ o
َحَّ oدثَنَا إِ ْس َ oحا ُ
ار َح oةَ أَ ْو َكلِ َم oةً نَحْ َوهَا لِيَ ْقطََ oع
ي ْالبَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم قَooا َل" :إِ َّن ِع ْف ِريتًا ِم َن ْال ِجنِّ تَفَلَّ َ
ت َعلَ َّ هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
اري ْال َم ْسِ oج ِد َحتَّى تُ ْ
صoبِحُوا َوتَ ْنظُoرُوا إِلَ ْيِ oه ت أَ ْن أَرْ بِطَهُ إِلَى َس ِ
اريَ ٍة ِم ْن َس َو ِ صاَل ةَ ،فَأ َ ْم َكنَنِي هَّللا ُ ِم ْنهُ ،فَأ َ َر ْد ُ َعلَ َّ
ي ال َّ
انَ :ربِّ هَبْ لِي ُم ْل ًكا اَل يَ ْنبَ ِغي أِل َ َح ٍد ِم ْن بَ ْع ِدي ،قَا َلَ :ر ْو ٌح فَ َر َّدهُ َخ ِ
اسئًا". ت قَ ْو َل أَ ِخي ُسلَ ْي َم َ
ُكلُّ ُك ْم ،فَ َذ َكرْ ُ
www.islamicurdubooks.com 366
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے روح بن عبادہ اور محمد بن جعفر نے شعبہ کے واسooطہ
سے بیان کیا ،انہوں نے محمد بن زیاد سے ،انہوں نے ابoوہریرہ رضoی ہللا عنہ سoے انہoوں نے نoبی کoریم صoلی ہللا
علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ گذشتہ رات ایک سooرکش جن اچانooک مooیرے پooاس آیا۔ یا اسooی
oالی نے مجھے اس
طرح کی کوئی بات آپ نے فرمائی ،وہ میری نماز میں خلل ڈالنا چاہتooا تھooا۔ لیکن ہللا تبooارک و تعٰ o
پر قابو دے دیا اور میں نے سوچا کہ مسجد کے کسی ستون کے سooاتھ اسooے بانooدھ دوں تooاکہ صooبح کooو تم سooب بھی
اسے دیکھو۔ پھر مجھے اپنے بھائی سلیمان کی یہ دعا یاد آ گooئی( جooو سooورۃ ص میں ہے) اے مooیرے رب! مجھے
ایسا ملک عطا کرنا جو میرے بعد کسی کو حاصل نہ ہو ۔ راوی حدیث روح نے بیان کیا کہ نبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم نے اس شیطان کو ذلیل کر کے دھتکار دیا۔
سي ِر أَ ْي ً
ضا فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: سلَ َمَ ،و َر ْب ِط األَ ِ
سا ِل إِ َذا أَ ْ
اال ْغتِ َ
اب ِ -76بَ ُ
باب :جب کوئی شخص اسالم الئے تو اس کو غسل کرانا اور قیدی کو مسجد میں باندھنا
اريَ ِة ْال َمس ِْج ِد. ان ُش َر ْي ٌح يَأْ ُم ُر ْال َغ ِري َم أَ ْن يُحْ بَ َ
س إِلَى َس ِ َو َك َ
قاضی شریح بن حارث( کندی کوفہ کے قاضی) رحمہ ہللا قرض دار کے متعلق حکم دیا کرتے تھے کہ اسooے مسooجد
کے ستون سے باندھ دیا جائے۔
حدیث نمبر462 :
ْث ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ سِ oعي ُد ب ُْن أَبِي َسِ oعي ٍدَ ، سِ oم َع أَبَا هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل" :بَ َع َ
ث ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت بِ َرج ٍُل ِم ْن بَنِي َحنِيفَةَ يُقَا ُل لَهُ ثُ َما َمةُ ب ُْن أُثَ ٍ
ال ،فَ َربَطُooوهُ بِ َس ِ o
اريَ ٍة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ ْياًل قِبَ َل نَجْ ٍد ،فَ َجا َء ْ
النَّبِ ُّي َ
ب ِم َنoري ٍ ق إِلَى نَ ْخٍ oل قَِ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :أَ ْ
طلِقُooوا ثُ َما َم oةَ ،فَooا ْنطَلَ َ اري ْال َمس ِْج ِد ،فَ َخ َر َج إِلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ ِم ْن َس َو ِ
ْال َمس ِْج ِد فَا ْغتَ َس َل ،ثُ َّم َد َخ َل ْال َمس ِْج َد ،فَقَا َل :أَ ْشهَ ُد أَ ْن اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ َّن ُم َح َّمدًا َرسُو ُل هَّللا ِ".
www.islamicurdubooks.com 367
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا مجھ سooے سooعید
بن ابی سعید مقبری نے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کچھ سooوار
نجد کی طرف بھیجے( جو تعداد میں تیس تھے)یہ لوگ بنو حنیفہ کے ایک شخص کو جس کا نام ثمooامہ بن اثooال تھooا
پکڑ کر الئے۔ انہوں نے اسے مسجد کے ایک ستون میں باندھ دیا۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم تشooریف الئے۔
اور( تیسرے روز ثمامہ کی نیک طبیعت دیکھ کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ثمامہ کو چھوڑ دو۔( رہooائی
کے بعد) وہ مسجد نبوی سے قریب ایک کھجور کے باغ تک گئے۔ اور وہاں غسل کیا۔ پھooر مسooجد میں داخooل ہooوئے
اور کہا«أشهد أن ال إله إال هللا وأن محمدا رسول هللا» میں گواہی دیتا ہوں کہ ہللا کے سوا کooوئی معبooود نہیں اور یہ کہ
محمد ہللا کے سچے رسول ہیں۔
ضى َو َغ ْي ِر ِه ْم:
س ِج ِد لِ ْل َم ْر َ
اب ا ْل َخ ْي َم ِة فِي ا ْل َم ْ
-77بَ ُ
باب :مسجد میں مریضوں وغیرہ کے لیے خیمہ لگانا
حدیث نمبر463 :
oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ه َشoا ٌمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
ت: َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن يَحْ يَى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن نُ َم ْيٍ o
ب، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ ْي َمةً فِي ْال َم ْسِ oج ِد لِيَ ُعooو َدهُ ِم ْن قَِ o
oري ٍ ب النَّبِ ُّي َ ق فِي اأْل َ ْك َح ِل ،فَ َ
ض َر َ يب َس ْع ٌد يَ ْو َم ْال َخ ْن َد ِ
ص َ"أُ ِ
ار إِاَّل ال َّد ُم يَ ِسي ُل إِلَ ْي ِه ْم ،فَقَالُوا :يَا أَ ْهَ oل ْال َخ ْي َمِ oةَ ،ما هَ َ oذا الَّ ِذي يَأْتِينَا ِم ْن
فَلَ ْم يَ ُر ْعهُ ْمَ ،وفِي ْال َمس ِْج ِد َخ ْي َمةٌ ِم ْن بَنِي ِغفَ ٍ
قِبَلِ ُك ْم ؟ فَإ ِ َذا َس ْع ٌد يَ ْغ ُذو جُرْ ُحهُ َد ًما فَ َم َ
ات فِيهَا".
یحیی نے بیان کیا کہ کہا ہم سے عبدہللا بن نمooیر نے کہ کہooا ہم سooے ہشooام بن عooروہ نے اپooنے بooاپ
ٰ ہم سے زکریا بن
عروہ بن زبیر کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رضooی ہللا عنہooا سooے آپ نے فرمایا کہ غooزوہ خنooدق میں
سعد( رضی ہللا عنہ) کے بازو کی ایک رگ(اکحل) میں زخم آیا تھا۔ ان کے لیے نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
مسجد میں ایک خیمہ نصب کرا دیا تاکہ آپ قریب رہ کر ان کی دیکھ بھooال کیooا کooریں۔ مسooجد ہی میں بoنی غفooار کے
لوگوں کا بھی ایک خیمہ تھا۔ سعد رضی ہللا عنہ کے زخم کا خون( جو رگ سے بکثرت نکل رہا تھا) بہہ کر جب ان
کے خیمہ تک پہنچا تو وہ ڈر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اے خیمہ والو! تمہاری طرف سے یہ کیسooا خooون ہمooارے خیمہ
www.islamicurdubooks.com 368
صحیح بخاری جلد1
تک آ رہا ہے۔ پھر انہیں معلوم ہوا کہ یہ خون سعد رضی ہللا عنہ کے زخم سے بہہ رہooا ہے۔ سooعد رضooی ہللا عنہ کooا
اسی زخم کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔
س ِج ِد ِل ْل ِعلَّ ِة:
اب إِد َْخا ِل ا ْلبَ ِعي ِر فِي ا ْل َم ْ
-78بَ ُ
باب :ضرورت سے مسجد میں اونٹ لے جانا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى بَ ِع ٍ
ير. اف النَّبِ ُّي َ
س :طَ َ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اپooنے اونٹ پooر بیٹھ کooر بیت ہللا کooا
طواف کیا تھا۔
حدیث نمبر464 :
ُف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِن ب ِْن نَ ْوفٍَ o
oلَ ، ع ْن عُoرْ َوةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ
ب َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،أَنِّي أَ ْشoتَ ِكي ،قَooا َل" :طُooوفِي
ُول هَّللا ِ َ
ت إِلَى َرس ِ تَ :ش َك ْو ُ ت أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةَ ، قَالَ ْ بِ ْن ِ
ور
الط ِ ت يَ ْق َرأُ ِ
ب َو ُّ ب ْالبَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يُ َ
صلِّي إِلَى َج ْن ِ ت َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ اس َوأَ ْن ِ
ت َرا ِكبَةٌ ،فَطُ ْف ُ ِم ْن َو َرا ِء النَّ ِ
ور 2سورة الطور آية ."2-1 ب َم ْسطُ ٍ َ 1و ِكتَا ٍ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک رحمہ ہللا علیہ نے محمد بن عبدالرحمٰ ن بن نوفل سooے خooبر
دی ،انہوں نے عروہ بن زبیر سے۔ انہوں نے زینب بنت ابی سلمہ سے ،انہوں نے ام المؤمنین ام سلمہ سے ،وہ کہتی
ہیں کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمسے( حجۃ الوداع میں) اپنی بیماری کooا شooکوہ کیا( میں نے کہooا کہ میں
پیدل طواف نہیں کر سکتی) تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کے پیچھے رہ اور سوار ہoو کooر طooواف
کر۔ پس میں نے طواف کیا اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت بیت ہللا کے قریب نمooاز میں آیت« والطooور و
کتاب مسطور» کی تالوت کر رہے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 369
صحیح بخاری جلد1
اب:
-79بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر465 :
َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َعooا ُذ ب ُْن ِه َشٍ oام ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبِيَ ، ع ْن قَتَooا َدةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَنَسُ " ، أَ َّن
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم فِي لَ ْيلَ ٍ oة ُم ْ
ظلِ َمٍ oة ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم َخ َر َجا ِم ْن ِع ْنِ oد النَّبِ ِّي َ
ب النَّبِ ِّي َ َر ُجلَي ِْن ِم ْن أَ ْ
ص َ oحا ِ
اح ٌد َحتَّى أَتَى أَ ْهلَهُ".
اح ٍد ِم ْنهُ َما َو ِ ان بَي َْن أَ ْي ِدي ِه َما ،فَلَ َّما ا ْفتَ َرقَا َ
صا َر َم َع ُكلِّ َو ِ َو َم َعهُ َما ِم ْث ُل ْال ِمصْ بَا َحي ِْن ي ِ
ُضيئَ ِ
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا مجھ سooے مooیرے
والد نے قتادہ کے واسطہ سے بیان کیا ،کہا ہم سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ دو شخص نبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے پاس سے نکلے ،ایک عباد بن بشooر اور دوسooرے صooاحب مooیرے خیooال کے مطooابق اسooید بن حضooیر
تھے۔ رات تاریک تھی اور دونوں اصحاب کے پاس روشن چراغ کی طooرح کooوئی چooیز تھی جس سooے ان کے آگے
آگے روشنی پھیل رہی تھی پس جب وہ دونوں اصحاب ایک دوسرے سے جدا ہوئے تو ہر ایک کے ساتھ ایک ایک
چراغ رہ گیا جو گھر تک ساتھ رہا۔
www.islamicurdubooks.com 370
صحیح بخاری جلد1
ت ُمتَّ ِخً oذا َخلِياًل ِم ْن صoحْ بَتِ ِه َو َمالِِ oه أَبُو بَ ْك ٍ
oرَ ،ولَ ْoو ُك ْن ُ ي فِي ُ ْك ،إِ َّن أَ َم َّن النَّ ِ
اس َعلَ َّ بَ ْك ٍر أَ ْعلَ َمنَا ،قَا َل :يَا أَبَا بَ ْك ٍر اَل تَب ِ
ت أَبَا بَ ْك ٍرَ ،ولَ ِك ْن أُ ُخ َّوةُ اإْل ِ ْساَل ِم َو َم َو َّدتُهُ اَل يَ ْبقَيَ َّن فِي ْال َمس ِْج ِد بَابٌ إِاَّل ُس َّد ،إِاَّل بَابُ أَبِي بَ ْك ٍر".
أُ َّمتِي اَل تَّ َخ ْذ ُ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے ،کہا ہم سے ابونضر سالم بن ابی امیہ نے عبید
بن حنین کے واسطہ سے ،انہوں نے بسر بن سعید سے ،انہوں نے ابو سعید خooدری رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے
تعالی نے اپooنے ایک بنoدے کoو دنیooا
ٰ بیان کیا کہ ایک دفعہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا کہ ہللا
اور آخرت کے رہنے میں اختیار دیا( کہ وہ جس کو چاہے اختیار کرے)بندے نے وہ پسoند کیoا جooو ہللا کے پoاس ہے
یعنی آخرت۔ یہ سن کر ابوبکر رضی ہللا عنہ رونے لگے ،میں نے اپنے دل میں کہا کہ اگر ہللا نے اپنے کسی بنooدے
کو دنیا اور آخرت میں سے کسی کو اختیار کرنے کو کہا اور اس بندے نے آخرت پسند کر لی تو اس میں ان بزرگ
کے رونے کی کیا وجہ ہے۔ لیکن یہ بات تھی کہ بندے سے مراد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہی تھے اور ابooوبکر
رضی ہللا عنہ ہم سب سے زیادہ جooاننے والے تھے۔ نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ان سoے فرمایا۔ ابooوبکر آپ
روئیے مت۔ اپنی صحبت اور اپنی دولت کے ذریعہ تمام لوگوں سooے زیادہ مجھ پooر احسooان کooرنے والے آپ ہی ہیں
اور اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو بناتا۔ لیکن( جانی دوستی تو ہللا کے سوا کسی سے نہیں ہو سooکتی) اس
کے بدلہ میں اسالم کی برادری اور دوستی کافی ہے۔ مسجد میں ابوبکر رضooی ہللا عنہ کی طooرف کے دروازے کے
سوا تمام دروازے بند کر دئیے جائیں۔
حدیث نمبر467 :
ير ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبِي ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْت يَ ْعلَى ب َْن َح ِك ٍيم، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ْال ُج ْعفِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ و ْهبُ ب ُْن َج ِر ٍ
اصoبٌ ضِ oه الَّ ِذي َمَ o
oات فِي ِه َع ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم فِي َم َر ِ
س ، قَا َلَ :خ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
اس أَ َح ٌد أَ َم َّن َعلَ َّ
ي فِي نَ ْف ِس ِه َو َمالِ ِ oه َر ْأ َسهُ بِ ِخرْ قَ ٍة ،فَقَ َع َد َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر فَ َح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َل" :إِنَّهُ لَي َ
ْس ِم َن النَّ ِ
oر َخلِياًل َ ،ولَ ِك ْن ُخلَّةُ اإْل ِ ْسoاَل ِم أَ ْف َ
ضُ oل ت أَبَا بَ ْكٍ o اس َخلِياًل اَل تَّ َخْ o
oذ ُ ت ُمتَّ ِخ ًذا ِم َن النَّ ِِم ْن أَبِي ب ْك ِر ب ِْن أَبِي قُ َحافَةََ ،ولَ ْو ُك ْن ُ
ُس ُّدوا َعنِّيُ ،ك َّل َخ ْو َخ ٍة فِي هَ َذا ْال َمس ِْج ِد َغ ْي َر َخ ْو َخ ِة أَبِي بَ ْك ٍر".
www.islamicurdubooks.com 371
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن محمد جعفی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے وہب بن جریر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے
یعلی بن حکیم سے سooنا ،وہ عکooرمہ سooے نقooل کooرتے
میرے باپ جریر بن حازم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا میں نے ٰ
تھے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے بیooان کیooا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم اپooنے مooرض
وفات میں باہر تشریف الئے۔ سر پہ پٹی بندھی ہوئی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم منooبر پooر بیٹھے ،ہللا کی حمooد و ثنooا
کی اور فرمایا ،کوئی شخص بھی ایسا نہیں جس نے ابooوبکر بن ابوقحooافہ oسooے زیادہ مجھ پooر اپooنی جooان و مooال کے
ذریعہ احسان کیا ہو اور اگر میں کسی کو انسانوں میں سے جانی دوست بناتooا تooو ابooوبکر( رضooی ہللا عنہ) کooو بناتooا۔
لیکن اسالم کا تعلق افضل ہے۔ دیکھو ابوبکر( رضی ہللا عنہ) کی کھڑکی چھوڑ کر اس مسجد کی تمooام کھڑکیooاں بنooد
کر دی جائیں۔
اج ِد:
س ِق لِ ْل َك ْعبَ ِة َوا ْل َم َ اب األَ ْب َوا ِ
ب َوا ْل َغلَ ِ -81بَ ُ
باب :کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا
ْج ،قَooا َل :قَooا َل لِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َك oةَ :يَا َع ْبَ oد قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل لِي َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ :ح َّدثَنَا ُس ْفيَ ُ
انَ ،ع ْن اب ِْن ُج َري ٍ
س َوأَ ْب َوابَهَا"o
اج َد اب ِْن َعبَّا ٍ ْال َملِ ِك" ،لَ ْو َرأَي َ
ْت َم َس ِ
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا مجھ سے عبدہللا بن محمooد مسooندی نے کہooا کہ ہم سooے سooفیان بن عooیینہ نے
عبدالملک ابن جریج کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سooے ابن ابی ملیکہ نے کہooا کہ اے عبooدالملک!
اگر تم ابن عباس رضی ہللا عنہما کی مساجد اور ان کے دروازوں کو دیکھتے۔
حدیث نمبر468 :
ُّوبَ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oر" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي oانَ ، وقُتَ ْيبَoةُ ب ُْن َسِ oعي ٍد ، قَoااَل َ :حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْن أَي َ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َمِ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ ،وبِاَل لٌ، oان ب َْن طَ ْل َح oةَ فَفَتَ َح ْالبََ o
oاب ،فََ oد َخ َل النَّبِ ُّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ِد َم َم َّكةَ ،فَ َد َعا ُع ْث َمَ oَ
www.islamicurdubooks.com 372
صحیح بخاری جلد1
ت فَ َسoأ َ ْل ُ
ت ث فِي ِه َسا َعةً ،ثُ َّم َخ َرجُوا ،قَooا َل اب ُْن ُع َمَ oر :فَبََ oدرْ ُ ق ْالبَ َ
اب فَلَبِ َ َوأُ َسا َمةُ ب ُْن َز ْي ٍدَ ،و ُع ْث َم ُ
ان ب ُْن طَ ْل َحةَ ،ثُ َّم أَ ْغلَ َ
ي أَ ْن أَسْأَلَهُ َك ْم َ
صلَّى". ت :فِي أَيٍّ ،قَا َل :بَي َْن ،قَا َل اب ُْن ُع َم َر :فَ َذهَ َ
ب َعلَ َّ صلَّى فِي ِه ،فَقُ ْل ُ
بِاَل اًل ،فَقَا َلَ :
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل اور قooتیبہ بن سooعید نے بیooان کیooا کہ ہم سooے حمooاد بن زید نے ایوب سooختیانی کے
واسطہ سooے ،انہooوں نے نooافع سooے ،انہooوں نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم جب مکہ تشریف الئے( اور مکہ فتح ہوا) تو آپ نے عثمooان بن طلحہ رضooی ہللا عنہ کooو بلوایا۔( جooو کعبہ کے
متولی ،چابی بردار تھے) انہوں نے دروازہ کھوال تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ، بالل ،اسامہ بن زید اور عثمooان
بن طلحہ چاروں اندر تشریف لے گئے۔ پھر دروازہ بند کر دیا گیا اور وہاں تھوڑی دیر تooک ٹھہooر کooر بooاہر آئے۔ ابن
عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں نے جلدی سے آگے بooڑھ کooر بالل سoے پوچھا( کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے کعبہ کے اندر کیا کیا) انہوں نے بتایا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسoلم نے انoدر نمooاز پooڑھی تھی۔ میں نے
پوچھا کس جگہ؟ oکہا کہ دونوں ستونوں کے درمیان۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ یہ پوچھنooا مجھے
یاد نہ رہا کہ آپ نے کتنی رکعتیں پڑھی تھیں۔
ش ِر ِك ا ْل َم ْ
س ِج َد: اب د ُُخو ِل ا ْل ُم ْ
-82بَ ُ
باب :مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر469 :
صoلَّى ْثَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن أَبِي َس ِعي ٍد ، أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا هُ َريَْ oرةَ ، يَقُoولُ" :بَ َع َ
ث َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
oل ِم ْن بَنِي َحنِيفَoةَ ،يُقَooا ُل لَoهُ :ثُ َما َم oةُ ب ُْن أُثٍَ o
oال ،فَ َربَطُooوهُ بِ َسِ o
اريَ ٍة ِم ْن هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ ْياًل قِبََ oل نَجٍْ oد ،فَ َجooا َء ْ
ت بِ َر ُجٍ o
اري ْال َمس ِْج ِد".
َس َو ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سooعد نے سooعید بن ابی سooعید مقooبری کے واسooطہ
سے بیان کیا انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کچھ سooواروں کooو نجooد
کی طرف بھیجا تھا۔ وہ لوگ بنو حنیفہ کے ایک شخص ثمامہ بن اثال کو( بطور جنگی قیooدی) پکooڑ الئے اور مسooجد
میں ایک ستون سے باندھ دیا۔
www.islamicurdubooks.com 373
صحیح بخاری جلد1
اج ِد:
س ِت فِي ا ْل َم َ اب َر ْف ِع ال َّ
ص ْو ِ -83بَ ُ
باب :مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر470 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال ُج َع ْي ُد ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِي يَ ِزي ُ oد ب ُْن
ت ،فَoإ ِ َذا ُع َمُ oر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب، ت قَائِ ًما فِي ْال َمس ِْج ِد فَ َح َ
صoبَنِي َر ُجٌ oل فَنَظَooرْ ُ ب ب ِْن يَ ِزي َد ، قَا َلُ :ك ْن ُ ُخ َ
ص ْيفَةََ ، ع ْن السَّائِ ِ
فَقَا َلْ :اذهَبْ فَأْتِنِي بِهَ َذي ِْن ،فَ ِج ْئتُهُ بِ ِه َما ،قَا َلَ :م ْن أَ ْنتُ َما أَ ْو ِم ْن أَي َْن أَ ْنتُ َما ؟ قَ oااَل ِ :م ْن أَ ْهِ o
oل الطَّائِ ِ
ف ،قَooا َل" :لَoْ oو ُك ْنتُ َما
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". ان أَصْ َواتَ ُك َما فِي َمس ِْج ِد َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ِم ْن أَ ْه ِل ْالبَلَ ِد أَل َ ْو َج ْعتُ ُك َما تَرْ فَ َع ِ
یحیی بن سعید قطooان نے بیooان کیooا ،انہooوں نے
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
کہا کہ ہم سے جعید بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،انہoوں نے کہoا مجھ سoے یزید بن خصoیفہ نے بیoان کیoا ،انہoوں نے
سائب بن یزید سے بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں کھڑا ہوا تھا ،کسی نے میری طooرف کنکooری
پھینکی۔ میں نے جو نظر اٹھائی تو دیکھا کہ عمر بن خطاب oرضی ہللا عنہ سامنے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ سooامنے
جو دو شخص ہیں انہیں میرے پاس بال کر الؤ۔ میں بال الیا۔ آپ نے پوچھoا کہ تمہooارا تعلoق کس قoبیلہ سoے ہے یا یہ
فرمایا کہ تم کہاں رہتے ہو؟ انہooوں نے بتایا کہ ہم طooائف کے رہooنے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اگooر تم مooدینہ کے
ہوتے تو میں تمہیں سزا دئیے بغیر نہ چھوڑتا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی مسجد میں آواز اونچی کرتے ہو؟
حدیث نمبر471 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يُونُسُ ب ُْن يَ ِزي َ oدَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ
بَ ، حَّ oدثَنِيَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َك ْع ِ
ب َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ضى اب َْن أَبِي َح ْد َر ٍد َد ْينًا لَهُ َعلَ ْي ِه فِي َع ْه ِد َر ُسِ o
ول هَّللا ِ َ ْب ب َْن َمالِ ٍك أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ تَقَا َ
ب ِْن َمالِ ٍك ، أَ َّنَ كع َ
ت أَصْ َواتُهُ َما َحتَّى َس ِم َعهَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي بَ ْيتِ ِه" ،فَ َخ َر َج إِلَ ْي ِه َما َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَارْ تَفَ َع ْ
ْب ب َْن َمالِ ٍك ،قَا َل :يَا َكعْبُ ،قَooا َل :لَبَّ ْيَ o
ك يَا ف حُجْ َرتِ ِه َونَا َدى يَا َكع َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى َك َش َ
ف ِسجْ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 374
صحیح بخاری جلد1
س فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: ق َوا ْل ُجلُو ِ
اب ا ْل ِحلَ ِ
-84بَ ُ
باب :مسجد میں حلقہ باندھ کر بیٹھنا اور یوں ہی بیٹھنا
حدیث نمبر472 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال ُمفَض َِّلَ ، ع ْنُ عبَ ْيُ oد هَّللا َِ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ oر ، قَooا َلَ :سoأ َ َل َر ُجٌ oل النَّبِ َّ
ي
ص oلَّى صاَل ِة اللَّي ِْل ؟ قَooا َلَ " :م ْثنَى َم ْثنَى ،فَ oإ ِ َذا َخ ِش َ oي ُّ
الص ْ oب َح َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو َعلَى ْال ِم ْنبَ ِرَ ،ما تَ َرى فِي َ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم أَ َمَ oر صاَل تِ ُك ْم ِو ْتoرًا ،فَoإ ِ َّن النَّبِ َّ
ي َ آخ َر َ صلَّىَ ،وإِنَّهُ َك َ
ان يَقُولُ :اجْ َعلُوا ِ اح َدةً فَأ َ ْوتَ َر ْ
ت لَهُ َما َ َو ِ
بِ ِه".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ کہا ہم سے بشر بن مفضooل نے عبیoدہللا بن عمooر سoے ،انہoوں نے نooافع سoے،
انہooوں نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا سooے کہ ایک شooخص نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
پوچھا( جبکہ) اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تھے کہ رات کی نماز( یعooنی تہجooد) کس طooرح پڑھنے کے
www.islamicurdubooks.com 375
صحیح بخاری جلد1
لیے آپ فرماتے ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو دو رکعت کooر کے پooڑھ اور جب صooبح قooریب ہooونے
لگے تو ایک رکعت پڑھ لے۔ یہ ایک رکعت اس ساری نماز کو طاق بنا دے گی اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم فرمایا
کرتے تھے کہ رات کی آخری نماز کو طاق رکھا کرو کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا۔
حدیث نمبر473 :
ُّوبَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، أَ َّن َر ُجاًل َجا َء إِلَى النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْن أَي َ
َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
الص ْ oب َح فَooأ َ ْوتِرْ بِ َو ِ
احَ oد ٍة تُooوتِ ُر صاَل ةُ اللَّي ِْل ؟ فَقَا َلَ " :م ْثنَى َم ْثنَى ،فَإ ِ َذا َخ ِش َ
يت ُّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَ ْخطُبُ ،فَقَا َلَ :كي َ
ْف َ
يرَ : ح َّدثَنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، أَ َّن اب َْن ُع َم َرَ حَّ oدثَهُ ْم ،أَ َّن َر ُجاًل نَooا َدى النَّبِ َّ
ي ْت" ،قَا َلْ ال َولِي ُد ب ُْن َكثِ ٍصلَّي َ ك َما قَ ْد َ لَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد.
َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا کہ کہا ہم سے حماد بن زید نے ،انہوں نے ایوب سختیانی سooے ،انہooوں
نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر oہوا۔ آپ صooلی
ہللا علیہ وسoooلم اس وقت خطبہ دے رہے تھے آنے والے نے پوچھoooا کہ رات کی نمoooاز کس طoooرح پoooڑھی جoooائے؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا دو دو رکعت پھر جب طلوع صبح صادق کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت وتر کی پooڑھ
لے تاکہ تو نے جو نماز پڑھی ہے اسے یہ رکعت طاق بنا دے اور امام بخاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ ولید بن کثooیر
نے کہا کہ مجھ سے عبیدہللا بن عبدہللا عمری نے بیان کیا ،عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہمooا نے ان سooے بیooان کیooا کہ
ایک شخص نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو آواز دی جب کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم مسooجد میں تشooریف فرمooا
تھے۔
حدیث نمبر474 :
ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح oةَ ، أَ َّن أَبَا ُمَّ oرةََ مْ o
oولَى َعقِ ِ
يل ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَأ َ ْقبَ َ oل ثَاَل ثَ oةُ
ب أَ ْخبَ َرهَُ ،ع ْن أَبِي َواقِ ٍد اللَّ ْيثِ ِّي ، قَا َل :بَ ْينَ َما َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب ِْن أَبِي طَالِ ٍ
www.islamicurdubooks.com 376
صحیح بخاری جلد1
سَ ،وأَ َّما اآْل َخُ ooر اح ٌد ،فَأ َ َّما أَ َح ُدهُ َما فَ َرأَى فُرْ َجةً فَ َجلَ َ ب َو ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َذهَ َ
ُول هَّللا ِ َ
ان إِلَى َرس ِ نَفَ ٍر ،فَأ َ ْقبَ َل ْاثنَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَاَل أُ ْخبِ ُر ُك ْم َع ِن الثَّاَل ثَ ِة ،أَ َّما أَ َح ُدهُ ْم فَooأ َ َوى إِلَى هَّللا ِس َخ ْلفَهُ ْم ،فَلَ َّما فَ َر َغ َرسُو ُل هَّللا ِ َ فَ َجلَ َ
ض فَأ َ ْع َر َ
ض هَّللا ُ َع ْنهُ". فَآ َواهُ هَّللا َُ ،وأَ َّما اآْل َخ ُر فَا ْستَحْ يَا فَا ْستَحْ يَا هَّللا ُ ِم ْنهَُ ،وأَ َّما اآْل َخ ُر فَأ َ ْع َر َ
ہم سooے عبooدہللا بن یوسooف نے بیooان کیooا کہ کہooا ہمیں امooام مالooک نے خooبر دی اسooحاق بن عبooدہللا ابن ابی طلحہ کے
واسطے سے کہ عقیل بن ابی طالب کے غالم ابومرہ نے انہیں خبر دی ابوواقooد لیooثی حooارث بن عooوف صooحابی کے
واسطہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ تین آدمی باہر سے
آئے۔ دو تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی مجلس میں حاضری کی غرض سے آگے بooڑھے لیکن تیسooرا چال گیooا۔
ان دو میں سے ایک نے درمیان میں خالی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا۔ دوسرا شخص پیچھے بیٹھ گیا اور تیسرا تو
واپس ہی جا رہا تھا۔ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وعظ سے فارغ ہوئے تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کیا میں تمہیں ان تینوں کے متعلق ایک بooات نہ بتooاؤں۔ ایک شooخص تooو ہللا کی طooرف بڑھا اور ہللا نے اسooے جگہ
دی( یعنی پہال شخص) رہا دوسرا تو اس نے( لوگooوں میں گھسooنے سooے) شooرم کی ،ہللا نے بھی اس سooے شooرم کی،
تیسرے نے منہ پھیر لیا۔ اس لیے ہللا نے بھی اس کی طرف سے منہ پھیر لیا۔
بَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه" ، أَنَّهُ َرأَى َر ُس oو َل هَّللا ِ
oكَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َحَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسoلَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ o
اضعًا إِحْ َدى ِرجْ لَ ْي ِه َعلَى اأْل ُ ْخ َرى"َ ،و َع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ
بَ ، ع ْنَ س ِ oعي ِد ب ِْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم ْستَ ْلقِيًا فِي ْال َمس ِْج ِد َو ِ َ
ك. انُ ع َم ُرَ و ُع ْث َم ُ
ان يَ ْف َعاَل ِن َذلِ َ ب ، قَا َلَ :ك َ ْال ُم َسيِّ ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک کے واسطہ سے ،انہوں نے ابن شہاب زہری سooے ،انہooوں نے
عباد بن تمیم سے ،انہوں نے اپنے چچا( oعبدہللا بن زید بن عاصooم مooازنی رضooی ہللا عنہ) سooے کہ انھooوں نے رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو چت لیٹے ہوئے دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنooا ایک پooاؤں دوسooرے پooر رکھے ہooوئے
www.islamicurdubooks.com 377
صحیح بخاری جلد1
تھے۔ ابن شہاب زہری سoے مooروی ہے ،وہ سoعید بن مسoیب سoے روایت کoرتے ہیں کہ عمoر اور عثمooان رضoی ہللا
عنہما بھی اسی طرح لیٹتے تھے۔
ض َر ٍر ِبالنَّا ِ
س: س ِج ِد يَ ُكونُ فِي الطَّ ِر ِ
يق ِمنْ َغ ْي ِر َ اب ا ْل َم ْ
-86بَ ُ
باب :عام راستوں پر مسجد بنانا جب کہ کسی کو اس سے نقصان نہ پہنچے ( جائز ہے )
َوبِ ِه قَا َل ْال َح َس ُنَ ،وأَيُّوبُ َو َمالِ ٌ
ك.
ٰ
(بصری) اور ایوب اور امام مالک رحمہ ہللا نے بھی یہی کہا ہے۔اور امام حسن
حدیث نمبر476 :
ب ، قَooا َل :أَ ْخبَ َ oرنِيُ عooرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ o
oر، oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ o
oلَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ o
ِّينَ ،ولَ ْم يَ ُمَّ oر َعلَ ْينَا يَoْ oو ٌم إِاَّل ي إِاَّل َوهُ َما يَ ِدينَ ِ
ان ال oد َ ت" :لَ ْم أَ ْعقِلْ أَبَ َو َّ أَ َّنَ عائِ َشةَ َز ْو َج النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
ار ِه،ار بُ ْك َرةً َو َع ِشيَّةً ،ثُ َّم بَ َدا أِل َبِي بَ ْك ٍر فَا ْبتَنَى َمس ِْجدًا بِفِنَooا ِء َد ِ يَأْتِينَا فِي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم طَ َرفَ ِي النَّهَ ِ
ان أَبُو بَ ْك ٍ
ooر ُون إِلَ ْي ِهَ ،و َك َ ين َوأَ ْبنَا ُؤهُ ْم يَ ْع َجب َ
ُون ِم ْنهُ َويَ ْنظُر َ ف َعلَ ْي ِه نِ َسا ُء ْال ُم ْش ِر ِك َآن ،فَيَقِ ُ صلِّي فِي ِه َويَ ْق َرأُ ْالقُرْ َ ان يُ َ فَ َك َ
ين". ش ِم َن ْال ُم ْش ِر ِك َ
اف قُ َر ْي ٍ ك أَ ْش َر َآن ،فَأ َ ْف َز َع َذلِ َ ك َع ْينَ ْي ِه إِ َذا قَ َرأَ ْالقُرْ َ
َر ُجاًل بَ َّكا ًء اَل يَ ْملِ ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل کے واسطہ سے بیان کیooا ،انہooوں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب زہری سے ،انہوں نے کہا مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی زوجہ
مطہرہ ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے بتالیا کہ میں نے جب سے ہوش سنبھاال تو اپoنے مooاں بooاپ کooو مسooلمان
ہی پایا اور ہم پر کوئی دن ایسا نہیں گزرا جس میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم صooبح و شooام دن کے دونooوں وقت
ہمارے گھر تشریف نہ الئے ہوں۔ پھر ابوبکر رضی ہللا عنہ کی سمجھ میں ایک تoرکیب آئی تoو انہoوں نے گھoر کے
سامنے ایک مسجد بنا لی ،وہ اس میں نماز پڑھتے اور قooرآن مجیooد کی تالوت کooرتے۔ مشooرکین کی عooورتیں اور ان
کے بچے وہاں تعجب سے سنتے اور کھڑے ہو جاتے اور آپ کی طرف دیکھتے رہتے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ بڑے
www.islamicurdubooks.com 378
صحیح بخاری جلد1
رونے والے آدمی تھے۔ جب قرآن کریم پڑھتے تو آنسوؤں پر قابو نہ رہتooا ،قooریش کے مشooرک سooردار اس صooورت
حال سے گھبرا گئے۔
وق:
س ِ صالَ ِة فِي َم ْ
س ِج ِد ال ُّ اب ال َّ
-87بَ ُ
باب :بازار کی مسجد میں نماز پڑھنا
ق َعلَ ْي ِه ُم ْالبَابُ . صلَّى اب ُْن َع ْو ٍن فِي َمس ِْج ٍد فِي َد ٍ
ار يُ ْغلَ ُ َو َ
اور عبدہللا بن عون نے ایک ایسے گھر کی مسجد میں نماز پڑھی جس کے دروازے عام لوگoوں پooر بنoد کoئے گoئے
تھے۔
حدیث نمبر477 :
www.islamicurdubooks.com 379
صحیح بخاری جلد1
رہے گا۔ اسے نماز ہی کی حالت میں شمار کیا جائے گا اور جب تک اس جگہ بیٹھا رہے جہooاں اس نے نمooاز پooڑھی
ہے تو فرشتے اس کے لoیے رحمت خداونoدی کی دعooائیں کooرتے ہیں« اللهم اغفر لooه ،اللهم ارحمooه» oاے ہللا! اس کooو
بخش دے ،اے ہللا! اس پر رحم کر۔ جب تک کہ ریح خارج oکر کے( وہ فرشتوں کو) تکلیف نہ دے۔
حدیث نمبر480 :
يث ِم ْن أَبِي فَلَ ْم أَحْ فَ ْ
ظoهُ فَقَ َّو َم oهُ لِيَ واقِ ٌ oد، ْت هَ َ oذا ْال َحِ oد َ اص ُ oم ب ُْن َعلِ ٍّيَ : حَّ oدثَنَاَ ع ِ
اص ُ oم ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، س ِ oمع ُ َوقَooا َلَ ع ِ
ْت أَبِيَ وهُ َو يَقُولُ :قَا َلَ ع ْب ُد هَّللا ِ قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم :يَا َع ْبَ oد هَّللا ِ ب َْن َع ْمٍ o
oرو َع ْن أَبِي ِه ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 380
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر481 :
انَ ، ع ْن أَبِي بُرْ َدةَ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي بُooرْ َدةََ ع ْنَ جِّ oد ِهَ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وس oى، َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ك أَ َ
صابِ َعهُ". ضهُ بَ ْعضًاَ ،و َشبَّ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َّن ْال ُم ْؤ ِم َن لِ ْل ُم ْؤ ِم ِن َك ْالبُ ْنيَ ِ
ان يَ ُش ُّد بَ ْع ُ َع ِن النَّبِ ِّي َ
یحیی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان ثوری نے ابی بردہ بن عبدہللا بن ابی بردہ سے ،انہوں نے اپنے
ٰ ہم سے خالد بن
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ سے۔ انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
ٰ دادا( ابوبردہ) سے ،انہوں نے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ
دوسرے حصہ کoو قooوت پہنچاتooا ہے۔ اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ایک ہooاتھ کی انگلیooوں کoو دوسooرے ہooاتھ کی
انگلیوں میں داخل کیا۔
حدیث نمبر482 :
www.islamicurdubooks.com 381
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،کہا ہم سے نضر بن شoمیل نے ،انہoوں نے کہoا کہ ہمیں عبoدہللا ابن عoون نے
خبر دی ،انہوں نے محمد بن سیرین سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ رسooول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دوپہر کے بعد کی دو نمازوں میں سے کوئی نمoاز پڑھائی۔( ظہoر یا عصoر کی) ابن سoیرین
نے کہا کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے اس کا نام تو لیا تھا۔ لیکن میں بھول گیا۔ ابوہریرہ رضooی ہللا عنہ نے بتالیا کہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھا کر سالم پھیر دیا۔ اس کے بعد ایک لکoڑی کی الٹھی سoے جooو
مسجد میں رکھی ہوئی تھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم ٹیک لگا کر کھڑے ہو گoئے۔ ایسooا معلooوم ہوتooا تھooا کہ جیسooے آپ
بہت ہی خفا oہوں اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پoر رکھoا اور ان کی انگلیoوں کoو ایک
دوسرے میں داخل کیا اور آپ نے اپنے دائیں رخسار مبارک کو بائیں ہاتھ کی ہتھیلی سے سہارا دیا۔ جooو لooوگ نمooاز
پڑھ کر جلدی نکل جایا کرتے تھے وہ مسجد کے دروازوں سے پار ہو گئے۔ پھر لooوگ کہooنے لگے کہ کیooا نمooاز کم
کر دی گئی ہے۔ حاضرین میں ابوبکر اور عمر( رضی ہللا عنہما) بھی موجود تھے۔ لیکن انہیں بھی آپ سooے بولooنے
کی ہمت نہ ہوئی۔ انہیں میں ایک شoخص تھے جن کے ہoاتھ لمoبے تھے اور انہیں ذوالیoدین کہoا جاتoا تھooا۔ انہooوں نے
پوچھا یا رسول ہللا! کیا آپ صلی ہللا علیہ وسلم بھول گئے یا نمooاز کم کooر دی گooئی ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ نہ میں بھوال ہوں اور نہ نماز میں کوئی کمی ہوئی ہے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا۔
کیا ذوالیدین صحیح کہہ رہے ہیں۔ حاضرین بولے کہ جی ہooاں! یہ سoن کoر آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم آگے بooڑھے اور
باقی رکعتیں پڑھیں۔ پھر سالم پھیرا پھر تکبیر کہی اور سہو کا سجدہ کیooا۔ معمooول کے مطooابق یا اس سooے بھی لمبooا
سجدہ۔ پھر سر اٹھایا اور تکبیر کہی۔ پھر تکبیر کہی اور دوسرا سجدہ کیا۔ معمول کے مطابق یا اس سooے بھی طویل
پھر سر اٹھایا اور تکبیر کہی ،لوگوں نے باربار ابن سیرین سے پوچھا کہ کیا پھر سالم پھیرا تooو وہ جooواب دیتے کہ
مجھے خبر دی گئی ہے کہ عمران بن حصین کہتے تھے کہ پھر سالم پھیرا۔
www.islamicurdubooks.com 382
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر483 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ " :رأَ ْيتُ َسooالِ َم َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُ َ
ض ْي ُل ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صoلَّى هَّللا ُ صلِّي فِيهَooاَ ،وأَنَّهُ َرأَى النَّبِ َّ
ي َ ِّث أَ َّن أَبَاهَُ ك َ
ان يُ َ صلِّي فِيهَاَ ،ويُ َحد ُ ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ يَتَ َحرَّى أَ َما ِك َن ِم َن الطَّ ِر ِ
يق فَيُ َ
ك اأْل َ ْم ِكنَِ oةَ ،و َسoأ َ ْل ُ
ت ُصoلِّي فِي تِ ْلَ o ك اأْل َ ْم ِكنَ ِة"َ ،و َح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oر ، أَنَّهُ َكَ o
oان ي َ صلِّي فِي تِ ْل َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ق نَافِعًا فِي اأْل َ ْم ِكنَ ِة ُكلِّهَا ،إِاَّل أَنَّهُ َما ْ
اختَلَفَا فِي َمس ِْج ٍد بِ َش َر ِ
ف الر َّْو َحا ِء. َسالِ ًما فَاَل أَ ْعلَ ُمهُ إِاَّل َوافَ َ
oی بن عقبہ نے ،کہooا
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے ،کہooا ہم سooے موسٰ o
میں نے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کو دیکھا کہ وہ( مدینہ سے مکہ تک) راستے میں کooئی جگہooوں کooو
ڈھونڈھ کر وہاں نماز پڑھتے اور کہتے کہ ان کے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما بھی ان مقامات پر نماز پڑھا
oی
کرتے تھے۔ اور انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ان مقامات oپر نماز پڑھتے ہوئے دیکھooا ہے اور موسٰ o
بن عقبہ نے کہا کہ مجھ سے نافع نے ابن عمر رضی ہللا عنہما کے متعلق بیoان کیooا کہ وہ ان مقامoات oپooر نمoاز پڑھا
کرتے تھے۔ اور میں نے سالم سے پوچھا تو مجھے خooوب یاد ہے کہ انہooوں نے بھی نooافع کے بیooان کے مطooابق ہی
تمام مقامات کا ذکر کیا۔ فقط مقام شرف روحاء کی مسجد کے متعلق دونوں نے اختالف کیا۔
حدیث نمبر484 :
اض ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍع ، أَنَّ َعبَْ ooد
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ْال ِح َزا ِم ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
ين َح َّج تَحْ َ
ت oز ُل بِِ oذي ْال ُحلَ ْيفَِ oة ِح َ
ين يَ ْعتَ ِمُ oر َوفِي َح َّجتِِ oه ِح َ ان يَ ْنِ o هَّللا ِ أَ ْخبَ َرهُ" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
oق أَ ْو َحجٍّ أَ ْو ُع ْمَ oر ٍة
ك الطَّ ِريِ o
oان فِي تِ ْلَ o
oز ٍو َكَ o ض ِع ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،و َكَ o
oان إِ َذا َر َجَ oع ِم ْن َغْ o َس ُم َر ٍة فِي َم ْو ِ
َّس ،ثَ َّم َحتَّى ير ْالَ oوا ِدي َّ
الشoرْ قِيَّ ِة فَ َع oر َ ط ِن َوا ٍد أَنَooا َخ بِ ْالبَ ْ
ط َحooا ِء الَّتِي َعلَى َشoفِ ِ ط ِن َوا ٍد ،فَoإ ِ َذا ظَهََ oر ِم ْن بَ ْ
هَبَoطَ ِم ْن بَ ْ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ يُ َ
صلِّي فِي ِه. الَّ ِذي َك َ
oی بن عقبہ نے نooافع
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،کہا ہم سooے انس بن عیooاض نے ،کہooا ہم سooے موسٰ o
سے ،ان کو عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب عمooرہ کے قصooد سooے
www.islamicurdubooks.com 383
صحیح بخاری جلد1
تشریف لے گئے اور حجۃ الوداع کے مooوقعہ پooر جب حج کے لooیے نکلے تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ذوالحلیفہ
میں قیام فرمایا۔ ذوالحلیفہ کی مسجد کے قریب آپ صلی ہللا علیہ وسooلم ایک ببooول کے درخت کے نیچے اتooرے اور
جب آپ کسی جہاد سے واپس ہوتے اور راستہ ذوالحلیفہ سے ہو کر گزرتا یا حج یا عمرہ سooے واپسooی ہooوتی تooو آپ
وادی عتیق کے نشیبی عالقہ میں اترتے ،پھر جب وادی کے نشیب سے اوپooر چڑھتے تooو وادی کے بooاالئی کنooارے
کے اس مشرقی حصہ پر پڑاؤ ہوتا جہاں کنکریوں اور ریت کا کشادہ ناال ہے۔( یعنی بطحاء میں) یہooاں آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم رات کو صبح تک آرام فرماتے۔ یہ مقام اس مسooجد کے قooریب نہیں ہے جooو پتھooروں کی بooنی ہے ،آپ اس
ٹیلے پر بھی نہیں ہوتے جس پر مسجد بنی ہوئی ہے۔ وہاں ایک گہرا نالہ تھooا عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا وہیں
نماز پڑھتے۔ اس کے نشیب میں ریت کے ٹیلے تھے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وہاں نماز پڑھا کooرتے تھے۔
کنکریوں اور ریت کے کشادہ نالہ کی طرف سے سیالب نے آ کر اس جگہ کے آثار و نشانات کو پاٹ دیا ہے ،جہاں
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر485 :
ون ْال َم ْس ِ oج ِد الَّ ِذي ْث ْال َمس ِْج ُد ال َّ
ص ِغي ُر الَّ ِذي ُد َ صلَّى َحي ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َوأَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُoولُ :ثَ َّم َع ْن
صoلَّى فِي ِه النَّبِ ُّي َ ان َع ْب ُد هَّللا ِ يَ ْعلَ ُم ْال َم َك َ
ان الَّ ِذي َك َ
ان َ ف الر َّْو َحا ِءَ ،وقَ ْد َك َ
بِ َش َر ِ
oق ْاليُ ْمنَى َوأَ ْن َ
ت َذا ِهبٌ إِلَى َم َّكةَ بَ ْينَoهُ َوبَي َْن ك ْال َم ْسِ oج ُد َعلَى َحافَِ oة الطَّ ِريِ o ين تَقُو ُم فِي ْال َمس ِْج ِد تُ َ
صلِّيَ ،و َذلَِ o ك ِح َ
يَ ِمينِ َ
ْال َمس ِْج ِد اأْل َ ْكبَ ِر َر ْميَةٌ بِ َح َج ٍر أَ ْو نَحْ ُو َذلِ َ
ك.
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے یہ بھی بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس جگہ نمooاز
پڑھی جہاں اب شرف روحاء کی مسجد کے قریب ایک چھوٹی مسجد ہے ،عبدہللا بن عمر رضooی ہللا عنہمooا اس جگہ
کی نشاندہی کرتے تھے جہاں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پoڑھی تھی۔ کہoتے تھے کہ یہoاں تمہoارے دائیں
طرف جب تم مسجد میں( قبلہ رو ہو کر) نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے ہو۔ جب تم( مدینہ سے) مکہ جاؤ تooو یہ
چھوٹی سی مسجد راستے کے دائیں جooانب پooڑتی ہے۔ اس کے اور بooڑی مسooجد کے درمیooان ایک پتھooر کی مooار کooا
فاصلہ ہے یا اس سے کچھ کم زیادہ۔
www.islamicurdubooks.com 384
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر486 :
ك ْال ِعoرْ ُ
ق ا ْنتِهَoا ُء طَ َرفِِ oه َعلَى َحافَِ oة ف الر َّْو َحoا ِءَ ،و َذلَِ o
صَ oر ِ ُصoلِّي إِلَى ْال ِعoرْ ِ
ق الَّ ِذي ِع ْنَ oد ُم ْن َ َوأَ َّن اب َْن ُع َمَ oر َك َ
oان ي َ
ف َوأَ ْن َ
ت َذا ِهبٌ إِلَى َم َّكةََ ،وقَ ِد ا ْبتُنِ َي ثَ َّم َمس ِْج ٌد ،فَلَ ْم يَ ُك ْن َع ْب ُ oد هَّللا ِ ب ُْن ون ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُم ْن َ
ص َر ِ الطَّ ِر ِ
يق ُد َ
oان َعبُْ oد هَّللا ِ
ق نَ ْف ِسِ oهَ ،و َك َ ُصoلِّي أَ َما َم oهُ إِلَى ْال ِعoرْ ِ ك ْال َمس ِْج ِد َك َ
oان يَ ْت ُر ُك oهُ َع ْن يَ َسِ o
ار ِه َو َو َرا َءهُ َوي َ صلِّي فِي َذلِ َ ُع َم َر يُ َ
الظ ْهَ oرَ ،وإِ َذا أَ ْقبََ oل ِم ْن َم َّكةَ فَoإ ِ ْن َمَّ oر بِِ oه
صلِّي فِي ِه ُّ ك ْال َم َك َ
ان فَيُ َ الظ ْه َر َحتَّى يَأْتِ َي َذلِ َ
صلِّي ُّ يَرُو ُح ِم َن الر َّْو َحا ِء فَاَل يُ َ
صلِّ َي بِهَا الصُّ ْب َح. َّس َحتَّى يُ َ آخ ِر ال َّس َح ِر َعر َْح بِ َسا َع ٍة أَ ْو ِم ْن ِ
قَ ْب َل الصُّ ب ِ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما اس چھوٹی پہاڑی کی طرف نماز پڑھتے جو روحاء کے آخر کنارے پر ہے اور
یہ پہاڑی وہاں ختم ہوتی ہے جہاں راستے کooا کنooارہ ہے۔ اس مسooجد کے قooریب جooو اس کے اور روحooاء کے آخooری
حصے کے بیچ میں ہے مکہ کو جاتے ہوئے۔ اب وہاں ایک مسجد بن گئی ہے۔ عبدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا اس
مسجد میں نماز نہیں پڑھتے تھے بلکہ اس کو اپنے بائیں طرف مقابل میں چھوڑ دیتے اور آگے بڑھ کر خود پہooاڑی
عرق الطبیہ کی طرف نماز پڑھتے تھے۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب روحاء سooے چلooتے تooو ظہooر اس وقت
تک نہ پڑھتے جب تک اس مقام پر نہ پہنچ جاتے۔ جب یہاں آ جاتے تو ظہر پڑھتے ،اور اگooر مکہ سooے آتے ہooوئے
صبح صادق سے تھوڑی دیر پہلے یا سحر کے آخر میں وہاں سے گزرتے تو صبح کی نمooاز تooک وہیں آرام کooرتے
اور فجر کی نماز پڑھتے۔
حدیث نمبر487 :
ينون الرُّ َو ْيثَ ِ oة َع ْن يَ ِم ِ ض ْ oخ َم ٍة ُد َ ت َس oرْ َح ٍة َ oز ُل تَحْ َ ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم َكَ o
oان يَ ْنِ o ي ََوأَ َّن َع ْبَ oد هَّللا ِ َح َّدثَ oهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ضَ oي ِم ْن أَ َك َمٍ oة ُد َوي َْن بَ ِريِ oد الرُّ َو ْيثَِ oة بِ ِميلَي ِْن َوقَِ oد ا ْن َك َسَ oر ح َسoه ٍْل َحتَّى يُ ْف ِ oان بَ ْ
ط ٍ oق فِي َم َكٍ o يقَ ،و ِو َجooاهَ الطَّ ِريِ o الطَّ ِر ِ
أَعْاَل هَا فَا ْنثَنَى فِي َج ْوفِهَا َو ِه َي قَائِ َمةٌ َعلَى َسا ٍ
ق َوفِي َساقِهَا ُكثُبٌ َكثِي َرةٌ.
www.islamicurdubooks.com 385
صحیح بخاری جلد1
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم راستے کے دائیں طoرف مقابoل میں
ایک گھنے درخت کے نیچے وسیع اور نرم عالقہ میں قیام فرماتے جو قooریہ رویثہ کے قooریب ہے۔ پھooر آپ اس ٹیلہ
سے جو رویثہ کے راستے سے تقریبا ً دو میل کے فاصلے پر ہے چلتے تھے۔ اب اس درخت کا اوپر کا حصہ ٹooوٹ
گیا ہے۔ اور درمیان میں سے دوہرا ہو کر جڑ پر کھڑا ہے۔ اس کی جڑ میں ریت کے بہت سے ٹیلے ہیں۔
حدیث نمبر488 :
جَ ،وأَ ْن َ
ت َذا ِهبٌ ْ صلَّى فِي طَ َر ِ ْ
ف تَل َعٍ oة ِم ْن َو َرا ِء ال َعooرْ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َوأَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ت ين الطَّ ِريِ o
oق ِع ْنَ oد َسoلَ َما ِ ضٌ oم ِم ْن ِح َجooا َر ٍة َع ْن يَ ِم ِ
oور َر َ ان أَ ْو ثَاَل ثَoةٌ َعلَى ْالقُبُِ o ك ْال َم ْسِ oج ِد قَ ْبَ oر ِإِلَى هَضْ بَ ٍة ِع ْنَ oد َذلَِ o
ُصoلِّي ُّ
الظ ْهَ oر فِي الشْ oمسُ بِ ْالهَِ o
oاج َر ِة فَي َ ج بَ ْعَ oد أَ ْن تَ ِمي َل َّ ْ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ يَرُو ُح ِم َن ال َعرْ ِ
ت َك َ يق ،بَي َْن أُولَئِ َ
ك ال َّسلَ َما ِ الطَّ ِر ِ
ك ْال َمس ِْج ِد.
َذلِ َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے یہ بیان کیoا کہ نoبی کooریم صoلی ہللا علیہ وسooلم نے قoریہ عoرج کے
قریب اس نالے کے کنارے نماز پڑھی جو پہاڑ کی طرف جاتے ہوئے پڑتا ہے۔ اس مسجد کے پاس دو یا تین قooبریں
ہیں ،ان قبروں پر اوپر تلے پتھر رکھے ہوئے ہیں ،راستے کے دائیں جانب ان بڑے پتھooروں کے پooاس جooو راسooتے
میں ہیں۔ ان کے درمیان میں ہو کر نماز پڑھی ،عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما قریہ عooرج سooے سooورج ڈھلooنے کے
بعد چلتے اور ظہر اسی مسجد میں آ کر پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر489 :
يل ار الطَّ ِريِ o
oق فِي َم ِس ٍ o ت َع ْن يَ َس ِ َوأَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَ َز َل ِع ْن َد َس َر َحا ٍ
oريبٌ ِم ْن َغ ْلَ oو ٍةَ ،و َكَ o
oان َعبُْ oد هَّللا ِ ي َ
ُصoلِّي إِلَى اع هَرْ َشى بَ ْينَهُ َوبَي َْن الطَّ ِريِ o
oق قَِ o ق بِ ُك َر ِ
ص ٌك ْال َم ِسي ُل اَل ِ ون هَرْ َشى َذلِ َ ُد َ
يق َو ِه َي أَ ْ
ط َولُه َُّن. ت إِلَى الطَّ ِر ِ َسرْ َح ٍة ِه َي أَ ْق َربُ ال َّس َر َحا ِ
www.islamicurdubooks.com 386
صحیح بخاری جلد1
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے بیان کیooا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے راسooتے کے بooائیں
طرف ان گھنے درختوں کے پاس قیام فرمایا جو ہرشی پہاڑ کے نزدیک نشooیب میں ہیں۔ یہ ڈھلooوان جگہ ہرشooی کے
ایک کنارے سے ملی ہوئی ہے۔ یہاں سے عام راستہ تک پہنچنے کے لیے تیر کی مار کا فاصلہ ہے۔ عبدہللا بن عمر
رضی ہللا عنہما اس بڑے درخت کی طرف نماز پڑھتے تھے جو ان تمام درختوں میں راستے سے سooب سooے زیادہ
نزدیک ہے اور سب سے لمبا درخت بھی یہی ہے۔
حدیث نمبر490 :
حدیث نمبر491 :
ُصoلِّي oز ُل بِِ oذي طًُ oوى َويَبِ ُ
يت َحتَّى ي ْ
ُصoبِ َح ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َكَ o
oان يَ ْنِ o َوأَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ْس فِي ْال َم ْسِ oج ِد الَّ ِذي
ك َعلَى أَ َك َمٍ oة َغلِيظٍَ oة لَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم َذلَِ o
ُول هَّللا ِ َ
صلَّى َرس ِ
ين يَ ْق َد ُم َم َّكةََ ،و ُم َ
الصُّ ْب َح ِح َ
ك َعلَى أَ َك َم ٍة َغلِيظَ ٍة.
بُنِ َي ثَ َّمَ ،ولَ ِك ْن أَ ْسفَ َل ِم ْن َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 387
صحیح بخاری جلد1
ٰ
طoوی میں قیoام اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے بیان کیا کہ نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم مقoام ذی
فرماتے اور رات یہیں گزارا کرتے تھے اور صبح ہooوتی تooو نمooاز فجooر یہیں پڑھتے۔ مکہ جooاتے ہooوئے۔ یہooاں نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے نماز پڑھنے کی جگہ ایک بoڑے سoے ٹیلے پoر تھی۔ اس مسoجد میں نہیں جoواب وہoاں
بنی ہوئی ہے بلکہ اس سے نیچے ایک بڑا ٹیال تھا۔
حدیث نمبر492 :
ضتَ ِي ْال َجبَ ِل الَّ ِذي بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال َجبَ ِل الطَّ ِو ِ
يooل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَ ْقبَ َل فُرْ َ
ي ََوأَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهُ ،أَ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْس oفَ َل ف اأْل َ َك َم ِةَ ،و ُم َ
صلَّى النَّبِ ِّي َ نَحْ َو ْال َك ْعبَ ِة ،فَ َج َع َل ْال َمس ِْج َد الَّ ِذي بُنِ َي ثَ َّم يَ َسا َر ْال َمس ِْج ِد بِطَ َر ِ
ضoتَي ِْن ِم َن ْال َجبَِ o
oل الَّ ِذي صoلِّي ُم ْسoتَ ْقبِ َل ْالفُرْ َ
ُع أَ ْو نَحْ َوهَا ،ثُ َّم تُ َ
ع ِم َن اأْل َ َك َم ِة َع َش َرةَ أَ ْذر ٍ
ِم ْنهُ َعلَى اأْل َ َك َم ِة الس َّْو َدا ِء تَ َد ُ
ك َوبَي َْن ْال َك ْعبَ ِة".
بَ ْينَ َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے اس پہooاڑ کے دونooوں
کونوں کا رخ کیا جو اس کے اور جبل طویل کے درمیان کعبہ کی سمت ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم اس مسooجد کooو
جو اب وہاں تعمیر ہوئی ہے اپنی بائیں طرف کر لیتے ٹیلے کے کنارے۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے نمooاز
پڑھنے کی جگہ اس سے نیچے سیاہ ٹیلے پر تھی ٹیلے سے تقریبا ً دس ہاتھ چھوڑ کooر پہooاڑ کی دونooوں گھooاٹیوں کی
طرف رخ کر کے نماز پڑھتے جو تمہارے اور کعبہ کے درمیان ہے۔
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةََ ، ع ْنَ عبِْ ooد هَّللا ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه ان َوأَنَا يَ ْو َمئِ ٍذ قَ ْد نَoاهَ ْز ُ
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ار أَتَ ٍ س ، أَنَّهُ قَا َل" :أَ ْقبَ ْل ُ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ ب ِْن َعبَّا ٍ
www.islamicurdubooks.com 388
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر494 :
oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ عبَيُْ oد هَّللا ِ ب ُْن ُع َمَ oرَ ، ع ْن نَoافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oر" ، أَ ّن
ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن نُ َم ْيٍ o
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ُصoلِّي إِلَ ْيهَا َوالنَّاسُ ان إِ َذا َخ َر َج يَ ْoو َم ْال ِعي ِد أَ َمَ oر بِ ْال َحرْ بَِ oة ،فَتُ َ
وضُ oع بَي َْن يَ َديِْ oه فَي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ك فِي ال َّسفَ ِر ،فَ ِم ْن ثَ َّم اتَّ َخ َذهَا اأْل ُ َم َرا ُء".
ان يَ ْف َع ُل َذلِ َ
َو َرا َءهَُ ،و َك َ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن نمیر نے کہا کہ ہم سooے عبیooدہللا بن عمooر نے نooافع کے
واسطہ سے بیان کیا۔ انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم جب عیooد کے
دن( مدینہ سے) باہر تشریف لے جاتے تو چھوٹے نیزہ( برچھا) کو گاڑنے کooا حکم دیتے وہ جب آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کے آگے گاڑ دیا جاتا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے اور لوگ آپ صooلی ہللا
علیہ وسooلم کے پیچھے کھooڑے ہooوتے۔ یہی آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooفر میں بھی کیooا کooرتے تھے۔(مسooلمانوں
کے) خلفاء oنے اسی وجہ سے برچھا ساتھ رکھنے کی عادت بنا لی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 389
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر495 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه ْت أَبِي" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ oو ِن ب ِْن أَبِي ُج َح ْيفَoةَ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْ
الظ ْه َر َر ْك َعتَي ِْن َو ْال َعصْ َر َر ْك َعتَي ِْن تَ ُمرُّ بَي َْن يَ َد ْي ِه ْال َمرْ أَةُ َو ْال ِح َمارُ". صلَّى بِ ِه ْم بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِءَ ،وبَي َْن يَ َد ْي ِه َعنَ َزةٌُّ ، َو َسلَّ َم َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا عون بن ابی حجیفہ سے ،کہا میں نے اپنے بooاپ( وہب بن
عبدہللا) سے سنا کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کو بطحاء میں نماز پڑھائی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے
سامنے عنزہ( ڈنڈا جس کے نیچے پھل لگا ہوا ہو) گاڑ دیا گیا تھoا۔( چooونکہ آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم مسoافر تھے اس
لیے) ظہooر کی دو رکعت اور عصooر کی دو رکعت ادا کیں۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooامنے سooے عooورتیں اور
گدھے گزر رہے تھے۔
حدیث نمبر497 :
ت َّ
الشoاةُ ان ِج َدا ُر ْال َمس ِْج ِد ِع ْنَ oد ْال ِم ْنبَِ o
oر َما َكooا َد ِ َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ، قَا َلَ " :ك َ
تَجُو ُزهَا".
www.islamicurdubooks.com 390
صحیح بخاری جلد1
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبیooد نے ،انہooوں نے سooلمہ بن اکooوع رضooی ہللا عنہ
سے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ مسجد کی دیوار اور منبر کے درمیooان بکooری کے گooزر سooکنے کے فاصooلے کے
برابر جگہ تھی۔
ْت أَبِي ، قَا َلَ " :خ َر َج َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْو ُن ب ُْن أَبِي ُج َح ْيفَةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صَ oرَ ،وبَي َْن يَ َديِْ oه َعنََ oزةٌ َو ْال َمoرْ أَةُ
الظهَْ oر َو ْال َع ْ
صoلَّى بِنَا ُّ ضoأ َ فَ َ
ضoو ٍء فَتَ َو َّoاج َر ِة ،فَoأُتِ َي بِ َو ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالهَ ِ
َ
َو ْال ِح َما ُر يَ ُمرُّ َ
ون ِم ْن َو َرائِهَا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عooون بن ابی حجیفہ نے بیooان کیooا،
کہا کہ میں نے اپنے باپ ابوحجیفہ وہب بن عبدہللا سے سنا انہooوں نے کہooا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم دوپہooر
کے وقت باہر تشریف الئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں وضو کا پانی پیش کیooا گیooا ،جس سooے آپ صooلی
www.islamicurdubooks.com 391
صحیح بخاری جلد1
ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا۔ پھر ہمیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی اور عصر کی ،آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے سامنے عنزہ گاڑ دیا گیا تھا اور عورتیں اور گدھے پoر سoوار لoوگ اس کے پیچھے سoے گoزر رہے
تھے۔
حدیث نمبر500 :
ْت أَنَ َ
س انَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن أَبِي َم ْي ُمونَ oةَ ، قَooا َلَ :س ِ oمع ُ
يع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ شا َذ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َحاتِ ِم ب ِْن بَ ِز ٍ
ص oا أَ ْو
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم إِ َذا َخَ oر َج لِ َحا َجتِِ oه تَبِ ْعتُoهُ أَنَا َو ُغاَل ٌم َو َم َعنَا ُع َّكا َزةٌ أَ ْو َع ً
ان النَّبِ ُّي َب َْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
َعنَ َزةٌ َو َم َعنَا إِ َدا َوةٌ ،فَإ ِ َذا فَ َر َغ ِم ْن َحا َجتِ ِه نَا َو ْلنَاهُ اإْل ِ َدا َوةَ".
ہم سے محمد بن حاتم بن بزیع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شاذان بن عامر نے شعبہ بن حجاج کے واسoطہ سoے بیoان
کیا ،انہوں نے عطاء بن ابی میمونہ سے ،انہوں نے کہooا کہ میں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے سooنا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب رفع حاجت oکے لooیے نکلooتے تooو میں اور ایک اور لڑکooا آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے
پیچھے پیچھے جاتے۔ ہمارے ساتھ عکازہ( ڈنڈا جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا ہو)یا چھڑی یا عooنزہ ہوتooا۔ اور
ہمارے ساتھ ایک چھاگل بھی ہوتا تھا۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم حاجت oسے فارغ ہoو جoاتے تoو ہم آپ صoلی
ہللا علیہ وسلم کو وہ چھاگل دے دیتے تھے۔
س ْت َر ِة ِب َم َّكةَ َو َغ ْي ِر َها:
اب ال ُّ
-94بَ ُ
باب :مکہ اور اس کے عالوہ دوسرے مقامات میں سترہ کا حکم
حدیث نمبر501 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْن أَبِي ُج َح ْيفَoةَ ، قَoا َلَ " :خَ oر َج َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ضoأَ ،فَ َج َعَ oل النَّاسُ
ب بَي َْن يَ َد ْيِ oه َعنََ oزةً َوتَ َو َّ الظ ْه َر َو ْال َعصْ َر َر ْك َعتَي ِْنَ ،ونَ َ
صَ o صلَّى بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِء ُّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالهَ ِ
اج َر ِة فَ َ
يَتَ َم َّسح َ
ُون بِ َوضُوئِ ِه".
www.islamicurdubooks.com 392
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم بن عیینہ سے ،انہوں نے ابوحجیفہ سooے ،انہooوں نے
کہا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ہمooارے پooاس دوپہooر کے وقت تشooریف الئے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
بطحاء میں ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے عoنزہ گooاڑ دیا گیooا تھooا اور
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا تو لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کے پانی کoو اپoنے بoدن پoر لگoا
رہے تھے۔
حدیث نمبر502 :
ُصoلِّي ِع ْنَ oد َ َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ِزيُ oد ب ُْن أَبِي ُعبَ ْيٍ oد ، قَooا َلُ :ك ْن ُ
ت آتِي َمَ oعَ سoلَ َمةَ ب ِْن اأْل ْكَ oو ِ
ع فَي َ
ْتصاَل ةَ ِع ْن َد هَ ِذ ِه اأْل ُ ْسطُ َوانَ ِة ،قَooا َل" :فَoإِنِّي َرأَي ُ
ك تَتَ َحرَّى ال َّ ت :يَا أَبَا ُم ْسلِ ٍم أَ َرا َ اأْل ُ ْسطُ َوانَ ِة الَّتِي ِع ْن َد ْال ُمصْ َح ِ
ف ،فَقُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َحرَّى ال َّ
صاَل ةَ ِع ْن َدهَا". النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا ،کہooا کہ میں سooلمہ بن اکooوع رضooی ہللا
عنہ کے ساتھ( مسجد نبوی میں) حاضر ہوا کرتا تھا۔ سلمہ رضی ہللا عنہ ہمیشہ اس ستون کooو سooامنے کooر کے نمooاز
پڑھتے جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھooا۔ میں نے ان سooے کہooا کہ اے ابومسooلم! میں دیکھتooا ہooوں کہ آپ ہمیشooہ اسooی
www.islamicurdubooks.com 393
صحیح بخاری جلد1
ستون کو سامنے کر کے نمoاز پڑھتے ہیں۔ انہoوں نے فرمایا کہ میں نے نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کoو دیکھoا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم خاص طور سے اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر503 :
ب ْت ِكبَoا َر أَ ْ
صَ oحا ِ oك ، قَoا َل" :لَقَْ oد َرأَي ُ انَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َعا ِم ٍرَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍ صةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَا قَبِي َ
ب"َ ،و َزا َدُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، حتَّى يَ ْخُ oر َج ي ِع ْن َد ْال َم ْغ ِر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْبتَ ِدر َ
ُون ال َّس َو ِ
ار َ النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
النَّبِ ُّي َ
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان ثوری نے عمooرو بن عooامر سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے بooڑے بooڑے صooحابہ رضooوان
ہللا علیہم اجمعین کو دیکھا کہ وہ مغرب( کی اذان) کے وقت ستونوں کی طرف لپکتے۔ اور شعبہ نے عمرو بن عامر
سے انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے( اس حooدیث میں) یہ زیادتی کی ہے۔ یہooاں تooک کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم حجرے سے باہر تشریف التے۔
www.islamicurdubooks.com 394
صحیح بخاری جلد1
آئے۔ اور میں سب لوگوں سooے پہلے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پیچھے ہی وہooاں آیا۔ میں نے بالل رضooی ہللا عنہ
سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کہاں نماز پooڑھی تھی۔ انہooوں نے بتایا کہ آگے کے دو سooتونوں کے
بیچ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی تھی۔
حدیث نمبر505 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ ّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ث فِيهَoooا، َو َسoooلَّ َم َد َخَ oooل ْال َك ْعبَoooةََ ،وأُ َسoooا َمةُ ب ُْن َزيٍْ oooدَ ،وبِاَل لٌَ ،و ُع ْث َم ُ
oooان ب ُْن طَ ْل َح oooةَ ْال َح َجبِ ُّي فَأ َ ْغلَقَهَا َعلَيِْ oooه َو َم َك َ
ار ِه َو َع ُمooودًا َع ْن يَ ِمينِ ِ oه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ قَا َلَ " :ج َع َل َع ُمودًا َع ْن يَ َس ِ
صنَ َع النَّبِ ُّي َ
ين َخ َر َجَ :ما َ ت بِاَل اًل ِح َ فَ َسأ َ ْل ُ
كَ ، وقَooا َل: ْت يَ ْو َمئِ ٍذ َعلَى ِستَّ ِة أَ ْع ِم َد ٍة ثُ َّم َ
صلَّى"َ ،وقَا َل لَنَا إِ ْسَ oما ِعي ُلَ : حَّ oدثَنِيَ مالٌِ o ان ْالبَي ُ
َوثَاَل ثَةَ أَ ْع ِم َد ٍة َو َرا َءهَُ ،و َك َ
َع ُمو َدي ِْن َع ْن يَ ِمينِ ِه.
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک بن انس نے خبر دی نافع سے ،انہooوں نے عبooدہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کعبہ کے اندر تشریف لے گooئے اور اسooامہ بن زید ،بالل
اور عثمان بن طلحہ حجبی بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ پھر عثمان رضی ہللا عنہ نے کعبہ کا دروازہ
بند کر دیا۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس میں ٹھہرے رہے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم باہر نکلے تو میں نے بالل
رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اندر کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے ایک سooتون کooو
تو بائیں طرف چھوڑا اور ایک کو دائیں طرف اور تین کو پیچھے اور اس زمانہ میں خانہ کعبہ میں چھ ستون تھے۔
پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابی ادریس نے کہا،
وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے امام مالک نے یہ حدیث یوں بیان کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپooنے دائیں طooرف دو
ستون چھوڑے تھے۔
اب:
-97بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
www.islamicurdubooks.com 395
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر506 :
ض ْم َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍع ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا َِ ، ك َ
ان إِ َذا َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َ
ون بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ِجَ oد ِ
ار الَّ ِذي قِبَ َ oل ين يَ ْد ُخ ُل َو َج َع َل ْالبَ َ
اب قِبَ َل ظَه ِْر ِه ،فَ َم َشى َحتَّى يَ ُك َ َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ َم َشى قِبَ َل َوجْ ِه ِه ِح َ
ص oلَّى فِي ِه،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم َ ان الَّ ِذي أَ ْخبَ َرهُ بِ ِهبِاَل ٌل أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ صلَّى يَتَ َو َّخىْ oال َم َك َ َوجْ ِه ِه قَ ِريبًا ِم ْن ثَاَل ثَ ِة أَ ْذر ٍ
ُع َ
ت َشا َء". احيْ oالبَ ْي ِصلَّى فِي أَيِّ نَ َو ِ ْس َعلَى أَ َح ِدنَا بَأْسٌ إِ ْن َ قَا َلَ " :ولَي َ
oی بن
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوضooمرہ انس بن عیooاض نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے موسٰ o
عقبہ نے بیان کیا انہوں نے نافع سے کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہمooا جب کعبہ میں داخooل ہooوتے تooو سooیدھے منہ
کے سooامنے چلے جooاتے۔ دروازہ پیٹھ کی طooرف ہوتooا اور آپ آگے بڑھتے جب ان کے اور سooامنے کی دیوار کooا
فاصلہ قریب تین ہاتھ کے رہ جاتا تو نماز پڑھتے۔ اس طooرح آپ اس جگہ نمooاز پڑھنooا چooاہتے تھے جس کے متعلooق
بالل رضی ہللا عنہ نے آپ کو بتایا تھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم نے یہیں نمoاز پoڑھی تھی۔ آپ فرمoاتے تھے
کہ بیت ہللا میں جس کونے میں ہم چاہیں نماز پڑھ سکتے ہیں۔ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 396
صحیح بخاری جلد1
لگاتا ہے ایک کھڑی سی لکڑی کی) طرف منہ کر کے نماز پڑھتے اور عبدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا بھی اسooی
طرح کیا کرتے تھے۔
اب يَ ُر ُّد ا ْل ُم َ
صلِّي َمنْ َم َّر بَ ْي َن يَ َد ْي ِه: -100بَ ُ
باب :چاہیے کہ نماز پڑھنے واال اپنے سامنے سے گزرنے والے کو روک دے
َو َر َّد اب ُْن ُع َم َر فِي التَّ َشهُّ ِد َوفِي ْال َك ْعبَ ِة َوقَا َل إِ ْن أَبَى إِالَّ أَ ْن تُقَاتِلَهُ فَقَاتِ ْلهُ.
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کعبہ میں جب کہ آپ تشہد کے لیے بیٹھے ہوئے تھے روک دیا تھooا اور اگooر
وہ( گزرنے واال) لڑائی پر اتر آئے تو اس سے لڑے۔
www.islamicurdubooks.com 397
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر509 :
ح ، أَ َّن أَبَا ث ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يُooونُسُ َ ، ع ْنُ ح َم ْيِ oد ب ِْن ِهاَل ٍلَ ، ع ْن أَبِي َ
صoالِ ٍ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم .ح و َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَا ٍ
س قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سoلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن ال ُم ِغooي َر ِة ، قَooا َل: َس ِعي ٍد ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلِّي ْت أَبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
ي فِي يَ ْو ِم ُج ُم َع ٍة يُ َ ان ، قَا َلَ :رأَي ُ
ح ال َّس َّم ُ َح َّدثَنَا ُح َم ْي ُد ب ُْن ِهاَل ٍل ْال َع َد ِويُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َ
صالِ ٍ
اس ،فَأ َ َرا َد َشابٌّ ِم ْن بَنِي أَبِي ُم َعي ٍْط أَ ْن يَجْ تَا َز بَي َْن يَ َد ْي ِه ،فَ َدفَ َع أَبُو َس ِعي ٍد فِي َ
ص ْ oد ِر ِه فَنَظَ َ oر إِلَى َش ْي ٍء يَ ْستُ ُرهُ ِم َن النَّ ِ
ال َّشابُّ فَلَ ْم يَ ِج ْد َم َسا ًغا إِاَّل بَي َْن يَ َد ْي ِه ،فَ َعا َد لِيَجْ تَooا َز فَ َدفَ َع oهُ أَبُو َسِ oعي ٍد أَ َشَّ oد ِم َن اأْل ُولَى فَنَoا َل ِم ْن أَبِي َسِ oعي ٍد ،ثُ َّم َد َخَ oل
ك يَا أَبَا
ك َواِل ب ِْن أَ ِخي َ ان فَ َش َكا إِلَ ْي ِه َما لَقِ َي ِم ْنأَبِي َس ِعي ٍدَ ،و َد َخ َل أَبُو َس ِعي ٍد َخ ْلفَoهُ َعلَى َمooرْ َو َ
ان فَقَooا َلَ :ما لَ َ o َعلَى َمرْ َو َ
اس ،فَأ َ َرا َد أَ َحٌ ooد
صلَّى أَ َح ُد ُك ْم إِلَى َش ْي ٍء يَ ْستُ ُرهُ ِم َن النَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ" :إِ َذا َ ْت النَّبِ َّ
ي َ َس ِعي ٍد ؟ قَا َلَ :س ِمع ُ
أَ ْن يَجْ تَا َز بَي َْن يَ َد ْي ِه فَ ْليَ ْدفَ ْعهُ ،فَإ ِ ْن أَبَى فَ ْليُقَاتِ ْلهُ فَإِنَّ َما هُ َو َش ْيطَ ٌ
ان".
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے یونس بن عبیooد نے حمیooد بن ہالل
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے ابوصالح ذکoوان سooمان سoے کہ ابooو سoعید خoدری رضooی ہللا عنہ نے بیoان کیooا
کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا( دوسooری سooند)اور ہم سooے آدم بن ابی ایاس نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے
سلیمان بن مغیرہ نے ،کہا ہم سے حمید بن ہالل عدوی نے ،کہooا ہم سoے ابوصooالح سooمان نے ،کہooا میں نے ابooو سooعید
خدری رضی ہللا عنہ کو جمعہ کے دن نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ آپ کسی چیز کی طرف منہ کئے ہوئے لوگوں کے
لیے اسے آڑ بنائے ہوئے تھے۔ ابومعیط کے بیٹوں میں سے ایک جوان نے چاہا کہ آپ کے سامنے سے ہو کر گooزر
جائے۔ ابوسعید رضoی ہللا عنہ نے اس کے سoینہ پoر دھکoا دے کoر بoاز رکھنoا چاہoا۔ جoوان نے چoاروں طoرف نظoر
دوڑائی لیکن کوئی راستہ سوائے سامنے سے گزرنے کے نہ مال۔ اس لیے وہ پھر اسی طرف سے نکلنے کے لooیے
لوٹا۔ اب ابوسoعید رضoی ہللا عنہ نے پہلے سoے بھی زیادہ زور سoے دھکoا دیا۔ اسoے ابوسoعید رضoی ہللا عنہ سoے
شکایت ہوئی اور وہ اپنی یہ شکایت مروان کے پooاس لے گیooا۔ اس کے بعooد ابوسooعید رضooی ہللا عنہ بھی تشooریف لے
گئے۔ مروان نے کہا اے ابوسعید رضی ہللا عنہ آپ میں اور آپ کے بھتیجے میں کیا معooاملہ پیش آیا۔ آپ نے فرمایا
کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا تھooا کہ جب کooوئی شooخص
نماز کسی چیز کی طرف منہ کر کے پڑھے اور اس چیز کو آڑ بنا رہا ہو پھر بھی اگر کوئی سامنے سے گزرے تو
اسے روک دینا چاہیے۔ اگر اب بھی اسے اصرار ہو تو اسے لڑنا چاہیے۔ کیونکہ وہ شیطان ہے۔
www.islamicurdubooks.com 398
صحیح بخاری جلد1
ي ا ْل ُم َ
صلِّي: اب إِ ْث ِم ا ْل َم ِّ
ار بَ ْي َن يَ َد ِ -101بَ ُ
باب :نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے ؟
حدیث نمبر510 :
ْر ب ِْن َسِ ooعي ٍد ، أَن
كَ ، ع ْن أَبِي النَّضْ ِرَ م ْولَى ُع َم َر ب ِْن ُعبَ ْي ِد هَّللا َِ ،ع ْن بُس ِ
ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم فِي ْال َمoارِّ بَي َْن يََ oد ِ
ي ول هَّللا ِ َ َز ْي َد ب َْن َخالِ ٍد أَرْ َسoلَهُ إِلَى أَبِي ُجهَي ٍْم يَ ْسoأَلُهَُ ،مoا َذا َسِ oم َع ِم ْن َر ُسِ o
صoلِّي َمooا َذا َعلَ ْيِ oه،ي ْال ُم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَoْ oو يَ ْعلَ ُم ْال َمooارُّ بَي َْن يََ oد ِ
صلِّي ؟ فَقَا َل أَبُو ُجهَي ٍْم : قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْال ُم َ
ين يَ ْو ًما أَ ْو َشْ oهرًا أَ ْو
ضِ oر :اَل أَ ْد ِري ،أَقَooا َل أَرْ بَ ِع َ
ين َخ ْيرًا لَهُ ِم ْن أَ ْن يَ ُم َّر بَي َْن يَ َد ْي ِه" ،قَooا َل أَبُو النَّ ْ
ف أَرْ بَ ِع َ
ان أَ ْن يَقِ َ
لَ َك َ
َسنَةً.
ہم سے عبدہللا بن یوسف تینسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے عمر بن عبیooدہللا کے غالم ابونضooر
سالم بن ابی امیہ سے خبر دی۔ انہوں نے بسر بن سعید سے کہ زید بن خالد نے انہیں ابوجہیم عبدہللا انصooاری رضooی
ہللا عنہ کی خدمت میں ان سے یہ بات پوچھنے کے لooیے بھیجooا کہ انہoوں نے نمooاز پڑھنے والے کے سooامنے سoے
گزرنے والے کے متعلق نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کیا سنا ہے۔ ابوجہیم نے کہا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے واال جانتا کہ اس کا کتنا بڑا گناہ ہے تooو اس کے سooامنے
سے گزرنے پر چالیس تک وہیں کھڑے رہنے کو ترجیح دیتا۔ ابوالنضر نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ بسر بن سooعید
نے چالیس دن کہا یا مہینہ یا سال۔
www.islamicurdubooks.com 399
صحیح بخاری جلد1
اور عثمooان رضooی ہللا عنہ نے ناپسooند فرمایا کہ نمooازی کے سooامنے منہ کooر کے بیٹھے۔ امooام بخooاری رحمہ ہللا نے
فرمایا کہ یہ کراہیت جب ہے کہ نمازی کا دل ادھر لگ جائے۔ اگر دل نہ لگے تو زید بن ثابت رضی ہللا عنہ نے کہا
کہ مجھے اس کی پروا نہیں۔ اس لیے کہ مرد کی نماز کو مرد نہیں توڑتا۔
حدیث نمبر511 :
ق، ْحَ ،ع ْنَ م ْسoرُو ٍ صoبَي ٍشَ ، ع ْنُ م ْسoلِ ٍم يَ ْعنِي اب َْن ُ يلَ ، حَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْسِ oه ٍرَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم َِح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َخلِ ٍ
ت :قَ ْد َج َع ْلتُ ُمونَا ِكاَل بًا،صاَل ةَ ،فَقَالُوا :يَ ْقطَ ُعهَا ْال َك ْلبُ َو ْال ِح َما ُر َو ْال َمرْ أَةُ ،قَالَ ْ
َع ْنَ عائِ َشةَ ، أَنَّهُ ُذ ِك َر ِع ْن َدهَا َما يَ ْقطَ ُع ال َّ
ير ،فَتَ ُكُ o
oون لِي السِ oر ِ ُصoلِّي َوإِنِّي لَبَ ْينَoهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَِ oة َوأَنَا ُم ْ
ضoطَ ِج َعةٌ َعلَى َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ي َ لَقَ ْد" َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
شَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ نَحْ َوهُ.
ْال َحا َجةُ فَأ َ ْك َرهُ أَ ْن أَ ْستَ ْقبِلَهُ فَأ َ ْن َسلُّ ا ْن ِساَل اًل "َ ،و َع ْن اأْل َ ْع َم ِ
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا سلیمان اعمش کے واسطہ سooے ،انہooوں
نے مسلم بن صبیح سے ،انہوں نے مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سooے کہ ان کے سooامنے ذکooر ہooوا
کہ نماز کو کیا چیزیں توڑ دیتی ہیں ،لوگوں نے کہا کہ کتooا ،گooدھا اور عooورت( بھی) نمooاز کooو تooوڑ دیتی ہے۔( جب
سامنے آ جائے) عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ تم نے ہمیں کتوں کے برابر بنا دیا۔ حooاالنکہ میں جooانتی ہooوں کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے
قبلہ کے درمیان( سامنے) چارپائی پoر لیooٹی ہoوئی تھی۔ مجھے ضooرورت پیش آتی تھی اور یہ بھی اچھoا نہیں معلooوم
ہوتا تھا کہ خود کو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے کooر دوں۔ اس لooیے میں آہسooتہ سooے نکooل آتی تھی۔ اعمش نے
ابراہیم سے ،انہوں نے اسود سے ،انہوں نے عائشہ سے اسی طرح یہ حدیث بیان کی۔
صالَ ِة َخ ْل َ
ف النَّائِ ِم: اب ال َّ
-103بَ ُ
باب :سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر512 :
صلَّى هَّللا ُ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِيَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
اش ِه ،فَإ ِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يُوتِ َر أَ ْيقَظَنِي فَأ َ ْوتَرْ ُ
ت". صلِّي َوأَنَا َراقِ َدةٌ ُم ْعتَ ِر َ
ضةٌ َعلَى فِ َر ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
www.islamicurdubooks.com 400
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 401
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر514 :
ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َش oةَ.
َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
الصoاَل ةَ ْال َك ْلبُ َو ْال ِح َمooا ُر ح قَooا َل اأْل َ ْع َمشُ َ : و َحَّ oدثَنِيُ م ْسoلِ ٌمَ ، ع ْنَ م ْسoرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَُ ذ ِكَ oر ِع ْنَ oدهَا َما يَ ْقطَُ oع َّ
ُصoلِّي َوإِنِّي َعلَى صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َي َ بَ ،وهَّللا ِ لَقَ ْ oد َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ oال ُح ُم ِر َو ْال ِكاَل ِ
"شoبَّ ْهتُ ُمونَا بِْ o
تَ : َو ْال َمooرْ أَةُ ،فَقَooالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَأ َ ْن َسooلُّ
ي َ س فَأُو ِذ َ
ي النَّبِ َّ ير بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة ُمضْ طَ ِج َعةً ،فَتَ ْب ُدو لِي ْال َحا َجةُ فَأ َ ْك َرهُ أَ ْن أَجْ لِ َ
الس َِّر ِ
ِم ْن ِع ْن ِد ِرجْ لَ ْي ِه".
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ،کہ مجھ سے مooیرے بooاپ نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے اعمش نے
بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم نے اسود کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے( دوسooری
سند) اور اعمش نے کہا کہ مجھ سے مسلم بن صبیح نے مسروق کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائشooہ رضooی
ہللا عنہا سے کہ ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا۔ جو نماز کو توڑ دیتی ہیں یعنی کتا ،گooدھا اور عooورت۔ اس پooر
عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے فرمایا کہ تم لوگooوں نے ہمیں گooدھوں اور کتooوں کے برابooر کooر دیا۔ حooاالنکہ خooود نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھتے تھے کہ میں چارپooائی پooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اور قبلہ کے
بیچ میں لیooٹی رہooتی تھی۔ مجھے کooوئی ضooرورت پیش آئی اور چooونکہ یہ بooات پسooند نہ تھی کہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسoلم کے سoامنے( جب کہ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نمoاز پoڑھ رہے ہoوں) بیٹھoوں اور اس طoرح آپ صoلی ہللا علیہ
وسلم کو تکلیف ہو۔ اس لیے میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاؤں کی طرف سے خاموشی کے ساتھ نکل جاتی تھی۔
حدیث نمبر515 :
ب ، أَنَّهُ َسoأ َ َل َع َّمهُ َع ِن َّ
الصoاَل ِة ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِي اب ُْن أَ ِخي اب ِْن ِشoهَا ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
oر ، أَ َّنَ عائِ َش oةََ ز ْو َج النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم يَ ْقطَ ُعهَا َش ْي ٌء ،فَقَا َل :اَل يَ ْقطَ ُعهَا َش ْي ٌء ،أَ ْخبَ َرنِي عُرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ o
ضoةٌ بَ ْينَoهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَِ oة َعلَىoل َوإِنِّي لَ ُم ْعتَ ِر َ ُصoلِّي ِم َن اللَّ ْيِ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم يَقُoو ُم فَي َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
ت" :لَقَ ْد َك َ
اش أَ ْهلِ ِه".
فِ َر ِ
www.islamicurdubooks.com 402
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں یعقوب بن ابراہیم نے خبر دی ،کہooا کہ مجھ سooے مooیرے بھooتیجے
ابن شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے چچا oسے پوچھا کہ کیا نماز کو کوئی چیز توڑ دیتی ہے؟ تو انہوں نے فرمایا
کہ نہیں ،اسooے کooوئی چooیز نہیں تooوڑتی۔ کیooونکہ مجھے عooروہ بن زبooیر رضooی ہللا عنہ نے خooبر دی ہے کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کھooڑے
ہو کر رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooامنے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اور قبلہ کے
درمیان عرض میں بستر پر لیٹی رہتی تھی۔
ض:
ش فِي ِه َحائِ ٌ اب إِ َذا َ
صلَّى إِلَى فِ َرا ٍ -107بَ ُ
باب :ایسے بستر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا جس پر حائضہ عورت ہو
www.islamicurdubooks.com 403
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر517 :
الشْ oيبَانِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َشَّ oدا ِد ب ِْن ْالهَooا ِد ، قَooا َل :أَ ْخبََ oر ْتنِي
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُز َرا َرةَ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا هُ َشْ oي ٌمَ ، ع ْنَّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ ُربَّ َما َوقَ َ oع ثَ ْوبُ oهُ َعلَ َّ
ي صلَّى النَّبِ ِّي َ
اشي ِحيَا َل ُم َ ث ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ان فِ َر ِ ت ْال َح ِ
ار ِ َخالَتِي َم ْي ُمونَةُ بِ ْن ُ
َوأَنَا َعلَى فِ َر ِ
اشي".
ہم سے عمرو بن زرارہ oنے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہشیم نے شیبانی کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن
شooداد بن ہooاد سooے ،کہooا مجھے مooیری خooالہ میمooونہ بنت الحooارث oرضooی ہللا عنہooا نے خooبر دی کہ مooیرا بسooتر نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مصلے کے برابر میں ہوتا تھا۔ اور بعض دفعہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کooا کooپڑا( نمooاز
پڑھتے میں) میرے اوپر آ جاتا اور میں اپنے بستر پر ہی ہوتی تھی۔
حدیث نمبر518 :
انَ ، حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َشَّ oدا ٍد، ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ب ُْن ِزيَا ٍد ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَّ
الشْ oيبَانِ ُّي ُسoلَ ْي َم ُ َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ُصoلِّي َوأَنَا إِلَى َج ْنبِِ oه نَائِ َم oةٌ ،فَoإ ِ َذا َسَ oج َد أَ َ
صoابَنِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي َ ْتَ م ْي ُمونَةَ ، تَقُولَُ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ قَا َلَ :س ِمع ُ
ثَ ْوبُهُ َوأَنَا َحائِضٌ "َ ،و َزا َدُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْنَ خالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا سليمان الشيبانِيَ وأَنَا َحائِضٌ .
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے عبدالواحooد بن زیاد نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے شooیبانی
سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہللا بن شداد بن ہاد نے بیان کیا ،کہا ہم نے میمونہ رضی ہللا عنہا سے سooنا ،وہ
فرماتی تھیں کہ نبی کریم صoلی ہللا علیہ وسoلم نمoاز پڑھتے ہoوتے اور میں آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم کے برابoر میں
سوتی رہooتی۔ جب آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم سoجدہ میں جoاتے تoو آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم کooا کoپڑا مجھے چھoو جاتooا
حاالنکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 404
صحیح بخاری جلد1
باب :اس بیان میں کہ کیا مرد سجدہ کرتے وقت اپنی بیوی کو چھو سکتا ہے ؟ ( تاکہ وہ سکڑ کر
جگہ چھوڑ دے کہ بآسانی سجدہ کیا جا سکے )
حدیث نمبر519 :
ضَ oي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ عبَ ْيُ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاْ القَ ِ
اسُ oمَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ر ِ
ُصoلِّي َوأَنَا oار ،لَقَْ oد َرأَ ْيتُنِي َو َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َ ب َو ْال ِح َمِ o
oال َك ْل ِ
ت" :بِ ْئ َسَ oما َعَ oد ْلتُ ُمونَا بِْ o
َع ْنهَooا ،قَooالَ ْ
ُمضْ طَ ِج َعةٌ بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة ،فَإ ِ َذا أَ َرا َد أَ ْن يَ ْس ُج َد َغ َم َز ِرجْ لَ َّ
ي فَقَبَضْ تُهُ َما".
یحیی بن سعید قطان نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے عبیoدہللا عمoری
ٰ ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے قاسم بن محمد نے بیان کیا ،انہوں نے عائشoہ رضoی ہللا عنہoا سoے ،آپ نے فرمایا کہ تم
نے برا کیا کہ ہم کو کتوں اور گدھوں کے حکم میں کر دیا۔ خود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نمooاز پooڑھ رہے تھے۔
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے لیٹی ہوئی تھی۔ جب سجدہ کرنا چاہتے تو میرے پاؤں کو چھو دیتے اور میں
انہیں سکیڑ لیتی تھی۔
اريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا إِ ْسَ oرائِي ُلَ ، ع ْن أَبِي إِ ْسَ oحا َ
ق، َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن إِ ْس َحا َ
ق السُّو َر َم ِ
صلِّي ِع ْن َد ْال َك ْعبَ ِة َو َج ْمُ ooع
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَائِ ٌم يُ َ
ونَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل" :بَ ْينَ َما َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َم ْي ُم ٍ
آل فُاَل ٍن فَيَ ْع ِمُ oد إِلَى ُون إِلَى هَ َذا ْال ُم َرائِي ،أَيُّ ُك ْم يَقُooو ُم إِلَى َجُ oز ِ
ور ِ ش فِي َم َجالِ ِس ِه ْم ،إِ ْذ قَا َل قَائِ ٌل ِم ْنهُ ْم :أَاَل تَ ْنظُر َ
قُ َر ْي ٍ
ث أَ ْشقَاهُ ْم ،فَلَ َّما َس َ oج َد َر ُس oو ُل هَّللا ِ فَرْ ثِهَا َو َد ِمهَا َو َساَل هَا فَيَ ِجي ُء بِ ِه ،ثُ َّم يُ ْم ِهلُهُ َحتَّى إِ َذا َس َج َد َو َ
ض َعهُ بَي َْن َكتِفَ ْي ِه فَا ْنبَ َع َ
ضِ oح ُكوا َحتَّى َمooا َل بَع ُ
ْض oهُ ْم اجدًا ،فَ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم َسِ o ت النَّبِ ُّي َ
ض َعهُ بَي َْن َكتِفَ ْي ِهَ ،وثَبَ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َ
َ
ص oلَّى
ت النَّبِ ُّي َ اط َمةَ َعلَ ْيهَا ال َّساَل م َو ِه َي ُج َوي ِْريَةٌ فَأ َ ْقبَلَ ْ
ت تَ ْس َعىَ ،وثَبَ َ ق ُم ْنطَلِ ٌ
ق إِلَى فَ ِ َّح ِك ،فَا ْنطَلَ َ إِلَى بَع ٍ
ْض ِم َن الض ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َّ
الصooاَل ةَ، ضى َرسُو ُل هَّللا ِ َ اجدًاَ ،حتَّى أَ ْلقَ ْتهُ َع ْنهُ َوأَ ْقبَلَ ْ
ت َعلَ ْي ِه ْم تَ ُسبُّهُ ْم ،فَلَ َّما قَ َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ِ
oرو ب ِْن ِه َش ٍ oامَ ،و ُع ْتبَ oةَ ش ،ثُ َّم َس َّمى اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِ َع ْمِ o ش ،اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ ش ،اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ قَا َل :اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ
www.islamicurdubooks.com 405
صحیح بخاری جلد1
oطَ ،و ُع َمooا َرةَ ب ِْن ْال َولِي ِد ،قَooا َل ب ِْن َربِي َعةََ ،و َش ْيبَةَ ب ِْن َربِي َعةََ ،و ْال َولِي ِد ب ِْن ُع ْتبَةََ ،وأُ َميَّةَ ب ِْن َخلَ ٍ
فَ ،و ُع ْقبَoةَ ب ِْن أَبِي ُم َع ْيٍ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ب بَْ oد ٍر ،ثُ َّم قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ صرْ َعى يَ ْو َم بَ ْد ٍر ،ثُ َّم س ُِحبُوا oإِلَى ْالقَلِي ِ
ب قَلِي ِ َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َوهَّللا ِ لَقَ ْد َرأَ ْيتُهُ ْم َ
َو َسلَّ َمَ :وأُ ْتبِ َع أَصْ َحابُ ْالقَلِي ِ
ب لَ ْعنَةً".
ہم سے احمد بن اسحاق سرماری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسرائیل نے ابواسحاق کے واسطہ سooے بیooان
کیا۔ انہوں نے عمرو بن میمون سے ،انہوں نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے ،کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم کعبہ کے پاس کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔ قریش اپنی مجلس میں( قoریب ہی) بیٹھے ہoوئے تھے۔ اتoنے میں ان
میں سے ایک قریشی بوال اس ریاکار oکو نہیں دیکھتے؟ کیا کooوئی ہے جooو فالں قooبیلہ کے ذبح کooئے ہooوئے اونٹ کooا
گوبر ،خون اور اوجھڑی اٹھا الئے۔ پھر یہاں انتظار کرے۔ جب یہ( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم) سooجدہ میں جooائے
تو گردن پر رکھ دے( چنانچہ اس کام کو انجام دینے کے لیے) ان میں سے سب سے زیادہ بoدبخت شoخص اٹھoا اور
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں گئے تو اس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی گردن مبارک پooر یہ غالظooتیں ڈال
دیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسجدہ ہی کی حالت میں سر رکھے رہے۔ مشرکین( یہ دیکھ کر) ہنسooے اور مooارے
ہنسی کے ایک دوسرے پر لوٹ پوٹ ہونے لگے۔ ایک شخص(غالبا ً ابن مسعود رضی ہللا عنہ) فاطمہ رضی ہللا عنہا
کے پاس آئے۔ وہ ابھی بچہ تھیں۔ آپ رضی ہللا عنہا دوڑتی ہوئی آئیں۔ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم اب بھی سooجدہ
ہی میں تھے۔ پھر( فooاطمہ رضooی ہللا عنہooا نے) ان غالظتooوں کooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے اوپooر سooے ہٹایا اور
مشرکین کو برا بھال کہا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پوری کر کے فرمایا یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔
یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔ یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔ پھر نooام لے کooر کہooا یا ہللا! عمooرو بن ہشooام ،عتبہ بن
ربیعہ ،شیبہ بن ربیعہ ،ولید بن عتبہ ،امیہ بن خلف ،عقبہ بن ابی معیooط اور عمooارہ ابن ولیooد کooو ہالک کooر۔ عبooدہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہ نے کہا ،ہللا کی قسم! میں نے ان سب کو بدر کی لڑائی میں مقتول پایا۔ پھooر انہیں گھسooیٹ کooر
بدر کے کنoویں میں پھینooک دیا گیooا۔ اس کے بعoد رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ کنoویں والے ہللا کی
رحمت سے دور کر دئیے گئے۔
www.islamicurdubooks.com 406
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر521 :
صاَل ةَ يَ ْو ًمooا،يز أَ َّخ َر ال َّ
ب ، أَ َّن ُع َم َر ب َْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
ت َعلَىَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةَ ، قَا َل :قَ َر ْأ ُ
اق ،فََ oد َخ َل َعلَ ْيِ oه أَبُو الصoاَل ةَ يَ ْو ًما َوهَُ oو بِْ o
oال ِع َر ِ الزبَي ِْر ، فَأ َ ْخبَ َرهُ أَ َّن ْال ُم ِغooي َرةَ ب َْن ُشْ oعبَةَ أَ َّخ َر َّ
فَ َد َخ َل َعلَ ْي ِه عُرْ َوةُ ب ُْن ُّ
صلَّى هَّللا ُ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت أَ َّن ِجب ِْري َل نَ َز َل فَ َ
صلَّى ،فَ َ اريُّ ، فَقَا َلَ :ما هَ َذا يَا ُم ِغي َرةُ ؟ أَلَي َ
ْس قَ ْد َعلِ ْم َ ص َِم ْسعُو ٍد اأْل َ ْن َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم،
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَooا َل :بِهَ َ oذا
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
ثُ َّم َ
الص oاَل ِة،
ت َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم َو ْق َ ِّث ،أَ َو أَ َّن ِجب ِْري َل هُ َو أَقَا َم لِ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ أُ ِمرْ ُ
ت ،فَقَا َل ُع َم ُر لِعُرْ َوةَ :ا ْعلَ ْم َما تُ َحد ُ
ِّثَ ،ع ْن أَبِي ِه.
ان بَ ِشي ُر ب ُْن أَبِي َم ْسعُو ٍد يُ َحد ُ
قَا َل عُرْ َوةَُ :ك َذلِك َك َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے امام مالک رحمہ ہللا علیہ کو پڑھ کر سنایا ابن شooہاب
کی روایت سے کہ عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا علیہ نے ایک دن( عصر کی) نماز میں دیر کی ،پس عروہ بن زبooیر
رضی ہللا عنہ کے پاس تشریف لے گئے ،اور انہوں نے بتایا کہ( اسی طرح) مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ نے ایک
دن( عراق کے ملک میں) نمooاز میں دیر کی تھی جب وہ عooراق میں(حooاکم) تھے۔ پس ابومسooعود انصooاری( عقبہ بن
عمر) ان کی خدمت میں گئے۔ اور فرمایا ،مغیرہ رضی ہللا عنہ! آخر یہ کیا بات ہے ،کیooا آپ کooو معلooوم نہیں کہ جب
جبرائیل علیہ السالم تشریف الئے تو انہوں نے نماز پڑھی اور رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بھی نمooاز پooڑھی،
پھر جبرائیل علیہ السالم نے نماز پڑھی تو نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بھی نمooاز پooڑھی ،پھooر جبرائیooل علیہ
السالم نے نماز پڑھی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی نماز پڑھی ،پھر جبرائیل علیہ السooالم نے کہooا کہ میں
www.islamicurdubooks.com 407
صحیح بخاری جلد1
اسی طرح حکم دیا گیا ہوں۔ اس پر عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا نے عروہ سے کہا ،معلooوم بھی ہے آپ کیooا بیooان کooر
رہے ہیں؟ کیا جبرائیل علیہ السالم نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز کے اوقات( عمل کر کے) بتالئے تھے۔
عروہ نے کہا ،کہ ہاں اسی طرح بشیر بن ابی مسعود رضی ہللا عنہ اپنے والد کے واسطہ سے بیان کرتے تھے۔
حدیث نمبر522 :
صلِّي ْال َعصْ َر َو َّ
الشْ oمسُ فِي حُجْ َرتِهَا قَا َل عُرْ َوةَُ :ولَقَ ْد َح َّدثَ ْتنِيَ عائِ َشةُ" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
قَ ْب َل أَ ْن تَ ْ
ظهَ َر".
عروہ رحمہ ہللا علیہ نے کہا کہ مجھ سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم عصooر
کی نماز اس وقت پooڑھ لیooتے تھے جب ابھی دھوپ ان کے حجooرہ oمیں موجooود ہooوتی تھی اس سooے بھی پہلے کہ وہ
دیوار پر چڑھے۔
ين}:
ش ِر ِك َ ين إِلَ ْي ِه َواتَّقُوهُ َوأَقِي ُموا ال َّ
صالَةَ َوالَ تَ ُكونُوا ِم َن ا ْل ُم ْ ابُ { :منِيبِ َ
-2بَ ُ
تعالی کا ارشاد ہے کہ ہللا پاک کی طرف رجوع کرنے والے ( ہو جاؤ ) اور اس سے
ٰ باب :ہللا
ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ
حدیث نمبر523 :
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َسِ oعي ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبَّا ٌد هَُ oو اب ُْن َعبَّا ٍدَ ، ع ْن أَبِي َج ْمَ oرةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَooا َل :قَِ oد َم َو ْفُ oد َع ْبِ oد
الش oه ِْرك إِاَّل فِي َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالُوا :إِنَّا ِم ْن هَ َذا ْال َح ِّي ِم ْن َربِي َعةَ َولَ ْسنَا نَ ِ
ص ُل إِلَ ْي َ o ُول هَّللا ِ َْس َعلَى َرس ِ ْالقَي ِ
oان بِاهَّلل ِ،
oع ،اإْل ِ ي َمِ o ْال َح َر ِام ،فَ ُمرْ نَا بِ َش ْي ٍء نَأْ ُخ ْذهُ َع ْن َ
ك َونَ ْد ُعو إِلَ ْي ِه َم ْن َو َرا َءنَا ،فَقَا َل" :آ ُم ُر ُك ْم بِأَرْ بَ ٍع َوأَ ْنهَooا ُك ْم َع ْن أَرْ بٍَ o
الصoاَل ِةَ ،وإِيتَooا ُء ال َّز َكooا ِةَ ،وأَ ْن تَُ oؤ ُّدوا إِلَ َّ
ي ُخ ُم َ
س َما ثُ َّم فَ َّس َرهَا لَهُ ْم َشهَا َدةُ أَ ْن اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَنِّي َرسُو ُل هَّللا َِ ،وإِقَooا ُم َّ
َغنِ ْمتُ ْمَ ،وأَ ْنهَى َع ْن ،ال ُّدبَّا ِءَ ،و ْال َح ْنتَ ِمَ ،و ْال ُمقَي َِّرَ ،والنَّقِ ِ
ير"o.
www.islamicurdubooks.com 408
صحیح بخاری جلد1
ٰ
بصری نے ،اور یہ عباد کے لڑکے ہیں ،ابوجمرہ( oنصooر ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے عباد بن عباد
بن عمران) کے ذریعہ سے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہooوں نے کہooا کہ عبooدالقیس کooا وفooد رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہooا کہ ہم اس ربیعہ قooبیلہ سoے ہیں اور ہم آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم کی
خدمت میں صرف حرمت والے مہینوں ہی میں حاضر ہو سکتے ہیں ،اس لoیے آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم کسoی ایسoی
بات کا ہمیں حکم دیجیئے ،جسے ہم آپ صلی ہللا علیہ وسلم سooے سooیکھ لیں اور اپooنے پیچھے رہooنے والے دوسooرے
لوگوں کو بھی اس کی دعوت دے سکیں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں چooار چooیزوں کooا حکم دیتooا
ہوں اور چار oچیزوں سے روکتا ہوں ،پہلے ہللا پر ایمooان النے کooا ،پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اس کی تفصooیل
بیان فرمooائی کہ اس بooات کی شooہادت دینooا کہ ہللا کے سooوا کooوئی معبooود نہیں اور یہ کہ میں ہللا کooا رسooول ہooوں ،اور
دوسرے نماز قائم کرنے کا ،تیسooرے زکoٰ oوۃ دینے کooا ،اور چooوتھے جooو مooال تمہیں غooنیمت میں ملے ،اس میں سooے
پانچواں حصہ ادا کرنے کا اور تمہیں میں تونبڑی حنتم ،قسار اور نقیر کے استعمال سے روکتا ہوں۔( نooوٹ :یہ تمooام
برتن شراب بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے)۔
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا قَيْسٌ َ ، ع ْنَ ج ِريِ o
oر ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ،
ح لِ ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى إِقَ ِام ال َّ
صاَل ِةَ ،وإِيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،والنُّصْ ِ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
قَا َل" :بَايَع ُ
یحیی بن سعید قطان نے کہا کہ ہم سooے اسooماعیل بن ابی
ٰ مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
خالد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قیس بن ابی حازم نے جریر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ کی روایت سے بیان
کیا کہ جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے دست مبارک پر
نماز قائم کرنےٰ ،
زکوۃ دینے ،اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔
www.islamicurdubooks.com 409
صحیح بخاری جلد1
صالَةُ َكفَّ َ
ارةٌ: اب ال َّ
-4بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے ( یعنی اس سے صغیرہ گناہ معاف ہو
جاتے ہیں )
حدیث نمبر525 :
ْتُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َلُ " :كنَّا ُجلُوسًا ِع ْن َد ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ش ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ شقِي ٌ
ت :أَنَا َك َما قَالَ oهُ ،قَooا َل:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْالفِ ْتنَ ِة ؟ قُ ْل ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَقَا َل :أَيُّ ُك ْم يَحْ فَظُ قَ ْو َل َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ُع َم َر َر ِ
الص َ oدقَةُ ت :فِ ْتنَةُ ال َّرج ُِل فِي أَ ْهلِ ِه َو َمالِ ِه َو َولَ ِد ِه َو َج ِ
ار ِه ،تُ َكفِّ ُرهَا َّ
الص oاَل ةُ َو َّ
الص ْ oو ُم َو َّ ك َعلَ ْي ِه أَ ْو َعلَ ْيهَا لَ َج ِري ٌء ،قُ ْل ُ
إِنَّ َ
ك ِم ْنهَا بَأْسٌ يَا أَ ِمي َر ْس هَ َذا أُ ِري ُدَ ،ولَ ِك ْن ْالفِ ْتنَةُ الَّتِي تَ ُمو ُج َك َما يَ ُمو ُج ْالبَحْ رُ ،قَا َل :لَي َ
ْس َعلَ ْي َ َواأْل َ ْم ُر َوالنَّ ْه ُي ،قَا َل :لَي َ
oان ُع َمُ oر ق أَبَoدًا ،قُ ْلنَooا :أَ َكَ oك َوبَ ْينَهَا بَابًا ُم ْغلَقًا ،قَا َل :أَيُ ْك َس ُر أَ ْم يُ ْفتَ ُح ؟ قَا َل :يُ ْك َسرُ ،قَا َل :إِ ًذا اَل يُ ْغلََ o ْال ُم ْؤ ِمنِ َ
ين ،إِ َّن بَ ْينَ َ
يط ،فَ ِه ْبنَا أَ ْن نَسْأ َ َل ُح َذ ْيفَةَ ،فَأ َ َمرْ نَا
ْس بِاأْل َ َغالِ ِ
ث لَي َون ْال َغ ِد اللَّ ْيلَةَ" ،إِنِّي َح َّد ْثتُهُ بِ َح ِدي ٍ
اب ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،ك َما أَ َّن ُد َ يَ ْعلَ ُم ْالبَ َ
َم ْسرُوقًا فَ َسأَلَهُ ،فَقَا َلْ :البَابُ ُع َمرُ.
یحیی بن سعید قطان نے اعمش کی روایت سے بیooان کیooا،
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
اعمش( سلیمان بن مہران) نے کہا کہ مجھ سے شقیق بن مسلمہ نے بیان کیا ،شقیق نے کہا کہ میں نے حذیفہ بن یمان
رضی ہللا عنہ سے سنا۔ حذیفہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ہم عمر رضooی ہللا عنہ کی خooدمت میں بیٹھے ہooوئے تھے
کہ آپ نے پوچھا کہ فتنہ سے متعلق رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی کوئی حدیث تم میں سے کسی کو یاد ہے؟ میں
بوال ،میں نے اسے( اسی طرح یاد رکھا ہے) جیسے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس حدیث کو بیان فرمایا تھooا۔
عمر رضی ہللا عنہ بولے ،کہ تم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے فتن کو معلوم کرنے میں بہت بےبooاک تھے۔ میں
نے کہا کہ انسان کے گھر والے ،مال اوالد اور پڑوسی سب فتنہ( کی چیز) ہیں۔ اور نماز ،روزہ ،صدقہ ،اچھی بooات
کے لیے لوگوں کو حکم کرنا اور بری باتوں سے روکنا ان فتنooوں کooا کفooارہ ہیں۔ عمooر رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ
میں تم سooے اس کے متعلooق نہیں پوچھتooا ،مجھے تم اس فتنہ کے بooارے میں بتالؤ جooو سooمندر کی مooوج کی طooرح
ٹھاٹھیں مارتا ہوا بڑھے گا۔ اس پر میں نے کہا کہ یا امیرالمؤمooنین! آپ اس سooے خooوف نہ کھooائیے۔ آپ کے اور فتنہ
کے درمیان ایک بند دروازہ ہے۔ پوچھا کیا وہ دروازہ توڑ دیا جائے گا یا( صرف) کھوال جooائے گooا۔ میں نے کہooا کہ
توڑ دیا جائے گا۔ عمر رضی ہللا عنہ بول اٹھے ،کہ پھر تو وہ کبھی بنoد نہیں ہoو سooکے گoا۔ شoقیق نے کہooا کہ ہم نے
www.islamicurdubooks.com 410
صحیح بخاری جلد1
حذیفہ رضی ہللا عنہ سے پوچھا ،کیا عمر رضی ہللا عنہ اس دروازہ کے متعلق کچھ علم رکھتے تھے تooو انہooوں نے
کہا کہ ہاں! بالکل اسی طرح جیسے دن کے بعد رات کے آنے کا۔ میں نے تم سے ایک ایسی حدیث بیان کی ہے جooو
قطعا ً غلط نہیں ہے۔ ہمیں اس کے متعلق حذیفہ رضی ہللا عنہ سے پوچھنے میں ڈر ہوتا تھا( کہ دروازہ سے کیا مراد
ہے) اس لیے ہم نے مسروق سے کہا( کہ وہ پوچھیں) انہوں نے دریافت کیا تو آپ نے بتایا کہ وہ دروازہ خooود عمooر
رضی ہللا عنہ ہی تھے۔
حدیث نمبر526 :
ان النَّ ْه ِ oديِّ َ ، ع ْن اب ِْن َم ْس oعُو ٍد" ، أَ َّن
ان التَّ ْي ِم ِّيَ ، ع ْن أَبِي ُع ْث َم َ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ ْخبَ َرهُ ،فَأ َ ْن َز َل هَّللا ُ َع َّز َو َجَّ oل َوأَقِ ِم َّ
الص oالةَ طَ َ oرفَ ِي ي َ اب ِم َن ا ْم َرأَ ٍة قُ ْبلَةً ،فَأَتَى النَّبِ َّ
ص َ َر ُجاًل أَ َ
ت سورة هود آية ،114فَقَا َل ال َّر ُجلُ :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،أَلِي هََ oذا ؟ ت ي ُْذ ِهب َْن ال َّسيِّئَا ِ
ار َو ُزلَفًا ِم َن اللَّي ِْل إِ َّن ْال َح َسنَا ِ
النَّهَ ِ
يع أُ َّمتِي ُكلِّ ِه ْم".
قَا َل :لِ َج ِم ِ
ہم سے قتیبہ نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے یزید بن زریع نے بیooان کیooا ،سooلیمان تیمی کے واسooطہ سooے ،انہooوں نے
ابوعثمان نہدی سے ،انہوں نے ابن مسعود رضی ہللا عنہ سے کہ ایک شخص نے کسی غیر عورت کا بوسہ لے لیooا۔
تعالی نے
ٰ اور پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ کو اس حرکت کی خبر دے دی۔ اس پر ہللا
یہ آیت نooازل فرمooائی ،کہ نمooاز دن کے دونooوں حصooوں میں قooائم کooرو اور کچھ رات گooئے بھی ،اور بالشooبہ نیکیooاں
برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ اس شخص نے کہا کہ یا رسooول ہللا! کیooا یہ صooرف مooیرے لooیے ہے۔ تooو آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ میری تمام امت کے لیے یہی حکم ہے۔
www.islamicurdubooks.com 411
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر527 :
ْت أَبَا َع ْم ٍرو
ار أَ ْخبَ َرنِي ،قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ِه َشا ُم ب ُْن َع ْب ِد ْال َملِ ِك ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلْ :ال َولِي ُد ب ُْن ْال َع ْي َز ِ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم، "س oأ َ ْل ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ار ،قَا َلَ : احبُ َوأَ َشا َر إِلَى َد ِ
ارَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، هَ ِذ ِه ال َّد ِ ص ِي ، يَقُولَُ :ح َّدثَنَا َ
ال َّش ْيبَانِ َّ
صاَل ةُ َعلَى َو ْقتِهَا ،قَا َل :ثُ َّم أَيٌّ ؟ قَا َل :ثُ َّم بِرُّ ْال َوالِ َدي ِْن ،قَا َل :ثُ َّم أَيٌّ ؟ قَooا َلْ :ال ِجهَooا ُد أَيُّ ْال َع َم ِل أَ َحبُّ إِلَى هَّللا ِ ؟ قَا َل :ال َّ
يل هَّللا ِ ،قَا َلَ :ح َّدثَنِي بِ ِه َّن َولَ ِو ا ْستَ َز ْدتُهُ لَ َزا َدنِي".
فِي َسبِ ِ
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ،انہوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار کooوفی
نے خooبر دی ،کہooا کہ میں نے ابooوعمر و شooیبانی سooے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ میں نے اس گھooر کے مالooک سooے
سنا( ،آپ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کر رہے تھے) انہوں نے فرمایا کہ میں نے نooبی
تعالی کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبooوب ہے؟ آپ صooلی ہللا علیہ
ٰ کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہللا
وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا ،پھر پوچھا ،اس کے بعد ،فرمایا والoدین کے سooاتھ نیoک معoاملہ رکھنoا۔
پوچھا اس کے بعد ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا کی راہ میں جہooاد کرنooا۔ ابن مسooعود رضooی ہللا عنہ نے
فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بتooائی اور اگooر میں اور سoواالت کرتooا تooو آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم اور زیادہ بھی بتالتے۔( لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی)۔
س َكفَّ َ
ارةٌ: صلَ َواتُ ا ْل َخ ْم ُ
اب ال َّ
-6بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ پانچوں وقت کی نمازیں گناہوں کا کفارہ ہو جاتی ہیں
حدیث نمبر528 :
َحَّ oدثَنَا إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن َح ْمَ oزةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي اب ُْن أَبِي َحِ o
oاز ٍمَ ، والَّ oد َرا َورْ ِديُّ َ ، ع ْن يَ ِزيَ oدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن إِ ْبَ oرا ِهي َم،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم ،يَقُooولُ" :أَ َرأَ ْيتُ ْم لَoْ oو
َع ْن أَبِي َسلَ َمةَ ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
ب أَ َح ِد ُك ْم يَ ْغتَ ِس ُل فِي ِه ُك َّل يَ ْو ٍم َخ ْمسًا َما تَقُو ُل َذلِ َ
ك يُ ْبقِي ِم ْن َد َرنِ ِه ،قَالُوا :اَل يُ ْبقِي ِم ْن َد َرنِ ِ oه َش ْ oيئًا ،قَooا َل: أَ َّن نَهَرًا بِبَا ِ
س ،يَ ْمحُو هَّللا ُ بِ ِه ْال َخطَايَا".
ت ْال َخ ْم ِ ك ِم ْث ُل ال َّ
صلَ َوا ِ فَ َذلِ َ
ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم اور عبدالعزیز بن محمooد دراوردی نے یزید
بن عبدہللا کی روایت سے ،انہوں نے محمد بن ابراہیم تیمی سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبooدالرحمٰ ن بن عooوف رضooی
www.islamicurdubooks.com 412
صحیح بخاری جلد1
ہللا عنہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سooے سooنا آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اگر کسی شooخص کے دروازے پooر نہooر جooاری ہooو اور وہ روزانہ اس میں پooانچ پooانچ
دفعہ نہائے تو تمہارا کیا گمان ہے۔ کیا اس کے بدن پر کچھ بھی میل بooاقی رہ سooکتا ہے؟ صooحابہ نے عooرض کی کہ
نہیں یا رسول ہللا! ہرگز نہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی حال پooانچوں وقت کی نمooازوں کooا ہے کہ ہللا
پاک ان کے ذریعہ سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
حدیث نمبر530 :
oان ب ِْن أَبِي َر َّوا ٍد أَ ِخي
اصٍ oل أَبُو ُعبَ ْيَ oدةَ ْال َحَّ oدا ُدَ ، ع ْنُ ع ْث َمَ o َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُز َرا َرةَ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ب ُْن َو ِ
ق َوهَُ oو يَ ْب ِكي ،فَقُ ْل ُ
تَ :ما يُ ْب ِكي َ
ك ؟، oك بِ ِد َم ْشَ o ت َعلَى أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o ي ، يَقُولَُ " :د َخ ْل ُ ْتُّ
الز ْه ِر َّ َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ،قَا َلَ :س ِمع ُ
ت"َ ،وقَooا َل بَ ْكُ oرَ ، حَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ ْكٍ o
oر ضيِّ َع ْ
صاَل ةُ قَ ْد ُ
صاَل ةََ ،وهَ ِذ ِه ال َّ ف َش ْيئًا ِم َّما أَ ْد َر ْك ُ
ت إِاَّل هَ ِذ ِه ال َّ فَقَا َل :اَل أَ ْع ِر ُ
ان ب ُْن أَبِي َر َّوا ٍد نَحْ َوهُ.ْالبُرْ َسانِ ُّي ، أَ ْخبَ َرنَاُ ع ْث َم ُ
www.islamicurdubooks.com 413
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عمرو بن زرارہ oنے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدالواحد بن واصل ابوعبیدہ حداد نے خooبر دی ،انہooوں نے
عبدالعزیز کے بھائی عثمان بن ابی رواد کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے زہری سے سooنا کہ میں
دمشق میں انس بن مالک رضoی ہللا عنہ کی خoدمت میں گیoا۔ آپ اس وقت رو رہے تھے۔ میں نے عoرض کیoا کہ آپ
کیوں رو رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کے عہooد کی کooوئی چooیز اس نمooاز کے عالوہ
اب میں نہیں پاتا اور اب اس کو بھی ضائع کر دیا گیا ہے۔ اور بکر بن خلف نے کہا کہ ہم سے محمد بن بکر برسانی
نے بیان کیا کہ ہم سے عثمان بن ابی رواد نے یہی حدیث بیان کی۔
اب ا ْل ُم َ
صلِّي يُنَا ِجي َربَّهُ َع َّز َو َج َّل: -8بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ نماز پڑھنے واال نماز میں اپنے رب سے پوشیدہ طور پر بات چیت کرتا
ہے
حدیث نمبر531 :
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم" :إِ َّن َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قالَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَooا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي َ
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى"َ ،وقَا َلَ س ِ oعي ٌدَ : ع ْن قَتَooا َدةَ ، اَل يَ ْتفِ ُ oل صلَّى يُنَ ِ
اجي َربَّهُ ،فَاَل يَ ْتفِلَ َّن َع ْن يَ ِمينِ ِهَ ،ولَ ِك ْن تَحْ َ أَ َح َد ُك ْم إِ َذا َ
ق بَي َْن يَ َد ْيِ oه َواَل َع ْن يَ ِمينِِ oهَ ،ولَ ِك ْن َع ْن ار ِه أَ ْو تَحْ َ
ت قَ َد َم ْي ِهَ ،وقَooا َلُ شْ oعبَةُ : اَل يَ ْبُ oز ُ قُ َّدا َمهُ أَ ْو بَي َْن يَ َد ْي ِهَ ،ولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،اَل يَ ْب ُز ْق فِي ْالقِ ْبلَ ِة َواَل َع ْن يَ ِمينِِ oه،
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ت قَ َد ِم ِهَ ،وقَا َلُ ح َم ْي ٌدَ : ع ْن أَنَ ٍار ِه أَ ْو تَحْ َ
يَ َس ِ
ار ِه أَ ْو تَحْ َ
ت قَ َد ِم ِه. َولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دستوائی نے قتادہ ابن دعامہ کے واسطے سے ،انہوں
نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی نمooاز میں ہوتooا ہے
تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا رہتا ہے اس لیے اپنی داہنی جانب نہ تھوکنا چooاہیے لیکن بooائیں پooاؤں کے نیچے
تھوک سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 414
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر532 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا قَتَooا َدةَُ ، ع ْن أَنَ ِ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ق فَاَل يَ ْبُ oزقَ َّن بَي َْن يَ َد ْيِ oه َواَل َع ْن يَ ِمينِِ oه فَإِنَّهُ oال َك ْل ِ
بَ ،وإِ َذا بََ oز َ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ا ْعتَ ِدلُوا فِي ال ُّسجُو ِد َواَل يَ ْبس ْ
ُط ِذ َرا َع ْي ِه َكْ o
يُنَ ِ
اجي َربَّهُ".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ابراہیم نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے انس بن مالooک
رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،آپ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سooے روایت کooرتے تھے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ سجدہ کرنے میں اعتدال رکھو(سیدھی طرح پر کرو) اور کوئی شخص تم میں سے اپنے بازوؤں
کو کتے کی طرح نہ پھیالئے۔ جب کسی کو تھوکنا ہی ہو تو سامنے یا داہنی طرف نہ تھooوکے ،کیooونکہ وہ نمooاز میں
اپنے رب سے پوشیدہ باتیں کرتا رہتا ہے اور سعید نے قتادہ رضی ہللا عنہ سے روایت کر کے بیان کیooا ہے کہ آگے
یا سامنے نہ تھوکے البتہ بائیں طرف پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے اور شعبہ نے کہooا کہ اپooنے سooامنے اور دائیں
جانب نہ تھوکے ،بلکہ بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھooوک سooکتا ہے۔ اور حمیooد نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ
سے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سooے روایت کooرتے ہیں کہ قبلہ کی طooرف نہ تھooوکے اور نہ دائیں طooرف البتہ
بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 415
صحیح بخاری جلد1
سے اس حدیث کی روایت کرتے تھے کہ ان دونوں صحابہ رضی ہللا عنہما نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم سooے
روایت کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب گرمی تیز ہو جائے تو نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھو ،کیooونکہ
گرمی کی تیزی جہنم کی آگ کی بھاپ سے ہوتی ہے۔
حدیث نمبر535 :
بَ ، ع ْن أَبِي اج ِر أَبِي ْال َح َس ِنَ ، س ِم َعَ ز ْي َد ب َْن َو ْه ٍار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال ُمهَ ِ َح َّدثَنَا ب ُْن بَ َّش ٍ
ْoر ْد ،أَ ْو قَoا َل :ا ْنتَ ِظِ oر ا ْنتَ ِظ oرْ َ ،وقَoا َلِ :شَّ oدةُ
الظ ْه َر ،فَقَا َل :أَب ِْر ْد أَب ِ َذرٍّ ، قَا َل" :أَ َّذ َن ُم َؤ ِّذ ُن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
حدیث نمبر536 :
بَ ، ع ْن أَبِي oريِّ َ ، ع ْنَ سِ oعي ِد ب ِْن ْال ُم َسoيِّ ِ ظنَooاهُ ِم ْنُّ
الز ْهِ o ان ، قَooا َلَ :حفِ ْ َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
ْح َجهَنَّ َم. ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا ا ْشتَ َّد ْال َحرُّ فَأَب ِْر ُدوا بِال َّ
هُ َر ْي َرةََ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة ،فَإ ِ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیooا ،کہooا اس حooدیث کooو ہم نے زہooری
سے سن کر یاد کیا ،وہ سعید بن مسیب کے واسطہ سooے بیooان کooرتے ہیں ،وہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،وہ نooبی
www.islamicurdubooks.com 416
صحیح بخاری جلد1
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ جب گرمی تیز ہو جائے تو نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو ،کیooونکہ گooرمی کی
تیزی دوزخ کی آگ کی بھاپ کی وجہ سے ہوتی ہے۔
حدیث نمبر537 :
ْف،
الص oي ِ ْضي بَ ْعضًا ،فَأ َ ِذ َن لَهَا بِنَفَ َسي ِْن نَفَ ٍ
س فِي ال ِّشتَا ِء َونَفَ ٍ
س فِي َّ ت :يَا َربِّ أَ َك َل بَع ِ َوا ْشتَ َك ِ
ت النَّا ُر إِلَى َربِّهَا ،فَقَالَ ْ
ون ِم َن ْال َحرِّ َ ،وأَ َش ُّد َما تَ ِج ُد َ
ون ِم َن ال َّز ْمهَ ِر ِ
ير". فَهُ َو أَ َش ُّد َما تَ ِج ُد َ
دوزخ نے اپنے رب سے شکایت کی کہ اے میرے رب!( آگ کی شدت کی وجہ سے) میرے بعض حصooہ نے بعض
oالی نے اسooے دو سooانس لیoنے کی اجoازت oدی ،ایک سooانس جooاڑے میں اور ایک
حصہ کو کھا لیا ہے اس پر ہللا تعٰ o
سانس گرمی میں۔ اب انتہائی سخت گرمی اور سخت سردی جو تم لوگ محسوس کرتے ہooو وہ اسooی سooے پیooدا ہooوتی
ہے۔
حدیث نمبر538 :
حَ ، ع ْن أَبِي َسِ oعي ٍد ، قَooا َل :قَooا َل ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، حَّ oدثَنَا أَبُو َ
صoالِ ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
انَ ، ويَحْ يَىَ ، وأَبُو
ْح َجهَنَّ َم" ،تَابَ َع oهُُ س ْ oفيَ ُ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَب ِْر ُدوا بِ ُّ
الظه ِْر فَإ ِ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع َوانَةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ
ش.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ،کہooا ہم سooے اعمش نے بیooان کیooا،
کہا کہ ہم سے ابوصالح ذکوان نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ کے واسoطہ سoے بیoان کیoا کہ نoبی کoریم صoلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا( کہ گرمی کے موسم میں) ظہر کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کooرو ،کیooونکہ گooرمی کی شooدت جہنم
یحیی اور ابوعوانہ نے اعمش کے واسطہ سooے کی
ٰ کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے۔ اس حدیث کی متابعت سفیان ثوری،
ہے۔
www.islamicurdubooks.com 417
صحیح بخاری جلد1
ت ال ُّ
ظ ْه ِر ِع ْن َد ال َّز َوا ِل: اب َو ْق ِ
-11بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے
صلِّي بِ ْالهَ ِ
اج َر ِة. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ان النَّبِ ُّي َ
َوقَا َل َجابِرٌَ :ك َ
اور جابر رضی ہللا عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دوپہر کی گرمی میں( ظہر کی) نماز پڑھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 418
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر540 :
ص oلَّى هَّللا ُ oك" ، أَ َّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َالز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَنَسُ ب ُْن َمالٍِ o ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
الظ ْه َر ،فَقَا َم َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر فَ َذ َك َر السَّا َعةَ ،فَ َذ َك َر أَ َّن فِيهَا أُ ُمورًا ِعظَا ًما،
صلَّى ُّ ت ال َّش ْمسُ فَ َ ين َزا َغ ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َج ِح َ
ت فِي َمقَا ِمي هََ oذا ،فَooأ َ ْكثَ َر ثُ َّم قَا َلَ :م ْن أَ َحبَّ أَ ْن يَسْأ َ َل َع ْن َش ْي ٍء فَ ْليَسْأَلْ ،فَاَل تَسْأَلُونِي َع ْن َش ْي ٍء إِاَّل أَ ْخبَرْ تُ ُك ْم َما ُد ْم ُ
النَّاسُ فِي ْالبُ َكا ِءَ ،وأَ ْكثَ َر أَ ْن يَقُو َلَ :سلُونِي ،فَقَا َم َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُح َذافَةَ ال َّس ْه ِم ُّي ،فَقَا َلَ :م ْن أَبِي ؟ قَا َل :أَبُو َ
ك ُح َذافَةُ ،ثُ َّم
ضoينَا بِاهَّلل ِ َربًّا َوبِاإْل ِ ْسoاَل ِم ِدينًا َوبِ ُم َح َّم ٍد نَبِيًّooا ،فَ َسَ oك َ
ت ثُ َّم أَ ْكثَ َر أَ ْن يَقُو َلَ :سلُونِي ،فَبَ َر َ
ك ُع َم ُر َعلَى ُر ْكبَتَ ْي ِه ،فَقَا َلَ :ر ِ
ض هَ َذا ْال َحائِ ِط ،فَلَ ْم أَ َر َك ْال َخي ِْر َوال َّشرِّ ".
ي ْال َجنَّةُ َوالنَّا ُر آنِفًا فِي عُرْ ِ ض ْ
ت َعلَ َّ قَا َلُ :ع ِر َ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعیب نے زہری کی روایت سے بیooان کیooا ،انہoوں نے کہoا کہ
مجھے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے خبر دی کہ جب سورج ڈھال تو نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم حجooرہ سooے
باہر تشریف الئے اور ظہر کی نماز پڑھی۔ پھر منبر پر تشریف الئے۔ اور قیooامت کooا ذکooر فرمایا۔ اور آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت میں بڑے عظیم امور پیش آئیں گے۔ پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ اگooر
کسی کو کچھ پوچھنا ہو تو پوچھ لے۔ کیونکہ جب تک میں اس جگہ پooر ہooوں تم مجھ سooے جooو بھی پوچھooو گے۔ میں
اس کا جواب ضرور دوں گا۔ لوگ بہت زیادہ رونے لگے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم برابر فرماتے جooاتے تھے کہ جooو
کچھ پوچھنا ہو پوچھو۔ عبدہللا بن حذافہ سہمی کھڑے ہوئے اور دریافت کیا کہ نبی کoریم صooلی ہللا علیہ وسoلم مoیرے
باپ کون ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے باپ حذافہ تھے۔ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم اب بھی برابoر
فرما رہے تھے کہ پوچھو کیا پوچھتے ہooو۔ اتooنے میں عمooر رضooی ہللا عنہ ادب سooے گھٹنooوں کے بooل بیٹھ گooئے اور
تعالی کے مالک ہooونے ،اسooالم کے دین ہooونے اور محمد ( صooلی ہللا علیہ وسooلم) کے نooبی
ٰ انہوں نے فرمایا کہ ہم ہللا
ہونے سے راضی اور خوش ہیں۔( پس اس گستاخی سے ہم باز آتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم سooے جooا اور بے
جا سواالت کریں) اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔ پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ
ابھی ابھی مooیرے سooامنے جنت اور جہنم اس دیوار کے کooونے میں پیش کی گooئی تھی۔ پس میں نے نہ ایسooی کooوئی
عمدہ چیز دیکھی( جیسی جنت تھی) اور نہ کوئی ایسی بری چیز دیکھی(جیسی دوزخ تھی)۔
www.islamicurdubooks.com 419
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر541 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم الَ ، ع ْن أَبِي بَرْ َزةََ " ، ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِى ْال ِم ْنهَ ِ
الشْ oمسُ ت َّ ُصoلِّي ُّ
الظ ْهَ oر إِ َذا َزالَ ِ ين إِلَى ْال ِمائَِ oةَ ،وي َ يسoهُ َويَ ْقَ oرأُ فِيهَا َما بَي َْن ِّ
السoتِّ َ ف َجلِ َ صلِّي الصُّ ْب َحَ ،وأَ َح ُدنَا يَع ِ
ْر ُ يُ َ
ْ
بَ ،واَل يُبَooالِي بِتَooأ ِخ ِ
ير oر ِ يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغِ o صى ْال َم ِدينَ ِة يَرْ َج َع َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌ َونَ ِس ُ َو ْال َعصْ َرَ ،وأَ َح ُدنَا يَ ْذهَبُ إِلَى أَ ْق َ
ث اللَّي ِْل. ث اللَّي ِْل ،ثُ َّم قَا َل إِلَى َش ْ
ط ِر اللَّي ِْل"َ ،وقَا َلُ م َعا ٌذ : قَا َلُ ش ْعبَةُ : لَقِيتُهُ َم َّرةً ،فَقَا َل :أَ ْو ثُلُ ِ ْال ِع َشا ِء إِلَى ثُلُ ِ
ہم سooے حفص بن عمoooر نے بیoooان کیoooا ،کہ ہم سoooے شoooعبہ نے بیoooان کیoooا ابوالمنہoooال کی روایت سoooے ،انہoooوں نے
ابوبرزہ( فضلہ بن عبید رضی ہللا عنہ) سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم صبح کی نمooاز اس وقت
پڑھتے تھے جب ہم اپنے پاس بیٹھے ہوئے شخص کو پہچان لیتے تھے۔ صبح کی نماز میں نبی کریم صooلی ہللا علیہ
وسلم ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھتے۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم ظہر اس وقت پڑھتے جب سooورج ڈھل جاتooا۔ اور
عصر کی نماز اس وقت کہ ہم مدینہ منورہ کی آخری حد تک( نماز پڑھنے کے بعد) جاتے لیکن سورج اب بھی تooیز
رہتا تھا۔ نماز مغرب کا انس رضی ہللا عنہ نے جو وقت بتایا تھا وہ مجھے یاد نہیں رہا۔ اور نبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم عشاء کی نماز کو تہائی رات تک دیر کرنے میں کوئی حooرج oنہیں سooمجھتے تھے ،پھooر ابوالمنہooال نے کہooا کہ
آدھی رات تک( مؤخر کرنے میں) کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ اور معاذ نے کہا کہ شعبہ نے فرمایا کہ پھر میں
دوبارہ ابوالمنہال سے مال تو انہوں نے فرمایا یا تہائی رات تک ۔
حدیث نمبر542 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد يَ ْعنِي اب َْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ح َّدثَنِيَ غooالِبٌ ْالقَطَّ ُ
ان،
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم
ول هَّللا ِ َ صoلَّ ْينَا َخ ْلَ o
oف َر ُسِ o َع ْن بَ ْك ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ْال ُم َزنِ ِّيَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َلُ " :كنَّا إِ َذا َ
بِالظَّهَائِ ِر فَ َس َج ْدنَا َعلَى ثِيَابِنَا اتِّقَا َء ْال َحرِّ ".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہم سے خالooد
بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے غالب قطان نے بکر بن عبدہللا مزنی کے واسطہ سے بیooان کیooا،
www.islamicurdubooks.com 420
صحیح بخاری جلد1
انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے آپ نے فرمایا کہ جب ہم( گرمیooوں میں) نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے ظہر کی نماز دوپہoر دن میں پڑھتے تھے تoو گoرمی سoے بچoنے کے لoیے کoپڑوں پoر سoجدہ کیoا
کرتے۔
oارَ ، ع ْنَ جooابِ ِر ب ِْن َز ْيٍ oدَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌد هُ َو اب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينٍَ o
ب َو ْال ِع َشoا َء" ،فَقَooا َل أَيُّوبُ : صَ oر َو ْال َم ْغِ o
oر َ الظ ْهَ oر َو ْال َع ْ
صلَّى بِ ْال َم ِدينَ ِة َس ْبعًا َوثَ َمانِيًا ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ "أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ
لَ َعلَّهُ فِي لَ ْيلَ ٍة َم ِطي َر ٍة ،قَا َلَ :ع َسى.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیooا عمooرو بن دینooار سooے۔ انہooوں نے جooابر بن زید
سooے ،انہooوں نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے مooدینہ میں رہ کooر سooات
رکعات( ایک ساتھ) اور آٹھ رکعات( ایک ساتھ)پڑھیں۔ ظہر اور عصر( کی آٹھ رکعooات) اور مغooرب اور عشooاء( کی
سات رکعات) ایوب سختیانی نے جابر بن زید سے پوچھا شاید برسات کا موسم رہا ہو۔ جابر بن زید نے جواب دیا کہ
غالبا ً ایسا ہی ہو گا۔
ص ِر: اب َو ْق ِ
ت ا ْل َع ْ -13بَ ُ
باب :نماز عصر کے وقت کا بیان
www.islamicurdubooks.com 421
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر544 :
اضَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ َّنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :كَ o
oان َر ُس oو ُل َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
ُ
صلِّي ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ لَ ْم تَ ْخرُجْ ِم ْن حُجْ َرتِهَا"َ ،وقَا َل أَبُو أ َسoا َمةََ : ع ْنِ ه َش ٍ oامِ م ْن قَ ْعِ o
oر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
هَّللا ِ َ
حُجْ َرتِهَا.
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا ہم سے انس بن عیاض لیثی نے ہشام بن عروہ کے واسooطہ سooے بیooان کیooا،
انہوں نے اپنے والد سے کہ مائی عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم عصر کی
نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ ان کے حجرہ میں سے ابھی دھوپ باہر نہیں نکلتی تھی۔
حدیث نمبر545 :
بَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةَ" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
صلَّى ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ فِي حُجْ َرتِهَا لَ ْم يَ ْ
ظهَ ِر ْالفَ ْي ُء ِم ْن حُجْ َرتِهَا". َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے ابن شooہاب سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے عooروہ بن زبooیر
رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہooا سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے عصooر کی
نماز پڑھی تو دھوپ ان کے حجرہ oہی میں تھی۔ سایہ وہاں نہیں پھیال تھا۔
حدیث نمبر546 :
ص oلَّى هَّللا ُ
oان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :كَ o
oر ْالفَ ْي ُء بَ ْعُ oد"َ ،وقَooا َلَ مالٌِ o
كَ : ويَحْ يَى oب ُْن الشْ oمسُ طَالِ َع oةٌ فِي حُجَْ oرتِي لَ ْم يَ ْ
ظهَِ o صاَل ةَ ْال َعصْ ِر َو َّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي َ
صةََ ، وال َّش ْمسُ قَ ْب َل أَ ْن تَ ْ
ظهَ َر. َس ِعي ٍدَ ، و ُش َعيْبٌ َ ، واب ُْن أَبِي َح ْف َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن شہاب زہری سے بیان کیooا ،انہooوں نے
عروہ سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب عصooر
www.islamicurdubooks.com 422
صحیح بخاری جلد1
کی نماز پڑھتے تو سورج ابھی میرے حجooرے میں جھانکتooا رہتooا تھooا۔ ابھی سooایہ نہ پھیال ہوتooا تھooا۔ ابوعبooدہللا( امooام
یحoیی بن سoعید ،شoعیب رحمہم ہللا اور ابن ابی حفصooہ کے روایتooوں
ٰ بخاری رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ امooام مالooک اور
میں( زہooری سooے)« والشooمس قبل أن تظهر» کے الفooاظ ہیں( ،جن کooا مطلب یہ ہے کہ دھوپ ابھی اوپooر نہ چooڑھی
ہوتی)۔
حدیث نمبر547 :
ت أنَا َوأَبِي
َّار ب ِْن َسoاَل َمةَ ، قَooا َلَ :د َخ ْل ُ
فَ ، ع ْنَ سoي ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْو ٌ
ُصoلِّي ْال َم ْكتُوبَoةَ ؟ فَقَooا َلَ :كَ o
oان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْف َك َ َعلَىأَبِي بَرْ َزةَ اأْل َ ْسلَ ِم ِّي ، فَقَا َل لَهُ أَبِيَ " :كي َ
صلِّي ْال َعصْ َر ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع أَ َح ُدنَا إِلَى َرحْ لِِ oه فِي أَ ْق َ
صoى صلِّي ْالهَ ِجي َر الَّتِي تَ ْد ُعونَهَا اأْل ُولَى ِح َ
ين تَ ْد َحضُ ال َّش ْمسُ َويُ َ يُ َ
ان يَ ْستَ ِحبُّ أَ ْن يُ َؤ ِّخ َر ْال ِع َشا َء الَّتِي تَ ْد ُعونَهَا ْال َعتَ َم oةََ ،و َكَ o
oان يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغ ِر ِ
بَ ،و َك َ ْال َم ِدينَ ِة َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌَ ،ونَ ِس ُ
ين إِلَى يسoهُ َويَ ْقَ oرأُ بِ ِّ
السoتِّ َ ف ال َّر ُجُ oل َجلِ َ oر ُ
ين يَ ْعِ o صoاَل ِة ْال َغَ oدا ِة ِح َ
ان يَ ْنفَتِ ُل ِم ْن َ يَ ْك َرهُ النَّ ْو َم قَ ْبلَهَا َو ْال َح ِد َ
يث بَ ْع َدهَاَ ،و َك َ
ْال ِمائَ ِة".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں عooوف نے
خبر دی سیار بن سالمہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ میں اور میرے باپ ابوبرزہ اسلمی رضی ہللا عنہ کی خدمت میں
حاضر ہوئے۔ ان سے میرے والد نے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم فooرض نمooازیں کن وقتooوں میں پڑھتے
تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ دوپہر کی نماز جسے تم پہلی نماز کہتے ہو سورج ڈھلنے کے بعooد پڑھتے تھے۔ اور جب
عصر پڑھتے اس کے بعد کوئی شخص مدینہ کے انتہائی کنارہ پر اپنے گھر واپس جاتا تو سooورج اب بھی تooیز ہوتooا
تھا۔ سیار نے کہا کہ مغرب کے وقت کے متعلق آپ نے جو کچھ کہا تھا وہ مجھے یاد نہیں رہooا۔ اور عشooاء کی نمooاز
جسے تم«عتمه» کہتے ہو اس میں دیر کو پسooند فرمooاتے تھے اور اس سooے پہلے سooونے کooو اور اس کے بعooد بooات
چیت کرنے کو ناپسند فرماتے اور صبح کی نماز سے اس وقت فارغ ہو جooاتے جب آدمی اپooنے قooریب بیٹھے ہooوئے
دوسرے شخص کو پہچان سکتا اور صبح کی نماز میں آپ ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 423
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر548 :
oك ، قَooا َلُ " :كنَّا ق ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َح oةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ o
oكَ ، ع ْن إِ ْسَ oحا َ
ون ْال َعصْ َر".
صلُّ َ صلِّي ْال َعصْ َر ،ثُ َّم يَ ْخ ُر ُج اإْل ِ ْن َس ُ
ان إِلَى بَنِي َع ْم ِرو ب ِْن َع ْو ٍ
ف فَنَ ِج ُدهُ ْم يُ َ نُ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،وہ امام مالooک رحمہ ہللا علیہ سooے ،انہooوں نے اسooحاق بن عبooدہللا بن ابی
طلحہ سے روایت کیا ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے اس حدیث کو روایت کیا ،انہooوں نے فرمایا کہ ہم
عصر کی نماز پڑھ چکتے اور اس کے بعد کوئی بooنی عمooرو بن عooوف( قبooاء) کی مسooجد میں جاتooا تooو ان کooو وہooاں
عصر کی نماز پڑھتے ہوئے پاتا۔
حدیث نمبر549 :
ْت أَبَا oف ، قَooا َلَ :سِ oمع ُoان ب ِْن َسoه ِْل ب ِْن ُحنَ ْيٍ oَح َّدثَنَا اب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو بَ ْك ِر ب ُْن ُع ْث َمَ o
س ب ِْن الظهَْ oooر ،ثُ َّم َخ َرجْ نَا َحتَّى َد َخ ْلنَا َعلَى أَنَ ِ
يoooز ُّ"صoooلَّ ْينَا َمَ oooع ُع َمَ oooر ب ِْن َعبِْ oooد ْال َع ِز ِ أُ َما َم oooةَ ب َْن َسoooه ٍْل ، يَقُoooولَُ :
ول هَّللا ِصoاَل ةُ َر ُسِ oْت ؟ قَا َلْ :ال َعصْ رَُ ،وهَ ِذ ِه َ صلَّي َصاَل ةُ الَّتِي َ ت :يَا َع ِّمَ ،ما هَ ِذ ِه ال َّ صلِّي ْال َعصْ َر ،فَقُ ْل ُ َمالِ ٍك فَ َو َج ْدنَاهُ يُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم الَّتِي ُكنَّا نُ َ
صلِّي َم َعهُ". َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں ابoوبکر بن
عثمان بن سہل بن حنیف نے خبر دی ،انہوں نے کہا میں نے ابوامامہ( سعد بن سہل) سے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ ہم
نے عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا علیہ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی۔ پھر ہم نکل کر انس بن مالک رضی ہللا عنہ کی
خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا آپ نماز پڑھ رہے ہیں۔ میں نے عرض کی کہ اے مکoرم چچoا! oیہ کoون سoی نمoاز
آپ نے پڑھی ہے۔ فرمایا کہ عصر کی اور اسی وقت ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بھی یہ نماز پڑھتے
تھے۔
www.islamicurdubooks.com 424
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر550 :
ص oلَّى الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صلِّي ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ ُمرْ تَفِ َع oةٌ َحيَّةٌ ،فَيَoْ oذهَبُ الَّ oذا ِهبُ إِلَى ْال َعَ oوالِي ،فَيَooأْتِي ِه ْم َو َّ
الشْ oمسُ ُمرْ تَفِ َع oةٌ، هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ال أَ ْو نَحْ ِو ِه".
َوبَعْضُ ْال َع َوالِي ِم ْن ْال َم ِدينَ ِة َعلَى أَرْ بَ َع ِة أَ ْميَ ٍ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا کہ کہا ہمیں شعیب بن ابی حمزہ oنے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ
مجھ سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم جب عصooر
کی نماز پڑھتے تو سورج بلند اور تیز روشن ہوتا تھا۔ پھر ایک شخص مدینہ کے باالئی عالقہ کی طرف جاتooا وہooاں
پہنچنے کے بعد بھی سورج بلند رہتا تھا( زہری نے کہoا کہ) مoدینہ کے بoاالئی عالقہ کے بعض مقامoات oتقریبoا ً چoار
میل پر یا کچھ ایسے ہی واقع ہیں۔
حدیث نمبر551 :
صoلِّي ْال َع ْ
صَ oر، بَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَooا َلُ " :كنَّا نُ َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الذا ِهبُ ِمنَّا إِلَى قُبَا ٍء فَيَأْتِي ِه ْم َوال َّش ْمسُ ُمرْ تَفِ َعةٌ".
ثُ َّم يَ ْذهَبُ َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک رحمہ ہللا علیہ نے ابن شہاب زہری کے واسطہ سooے خooبر
دی ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا ہم عصooر کی نمooاز پڑھتے( نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ) اس کے بعد کوئی شخص قباء جاتا اور جب وہاں پہنچ جاتا تو سورج ابھی بلند ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 425
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر552 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ َّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت ال َّر ُجَ oل إِ َذا قَتَ ْل َ
ت صاَل ةُ ْال َعصْ ِر َكأَنَّ َما ُوتِ َر أَ ْهلَهُ َو َمالَهُ" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :يَتِ َ oر ُك ْم َوتَooرْ ُ
َو َسلَّ َم ،قَا َل" :الَّ ِذي تَفُوتُهُ َ
لَهُ قَتِياًل أَ ْو أَ َخ ْذ َ
ت لَهُ َمااًل .
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک نے نافع کے ذریعہ سے خبر پہنچائی ،انہوں نے عبدہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کooا
گھooر اور مooال سooب لٹ گیooا۔ امooام بخooاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ سooورۃ محمooد میں جو « يooترکم» کooا لفooظ آیا ہے
وہ« وتر» سے نکاال گیا ہے۔« وتر» کہتے ہیں کسی شخص کا کوئی آدمی مار ڈالنا یا اس کا مال چھین لینا۔
اب َمنْ تَ َر َك ا ْل َع ْ
ص َر: -15بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ نماز عصر چھوڑ دینے پر کتنا گناہ ہے ؟
حدیث نمبر553 :
ooيرَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَooةََ ، ع ْن أَبِي َحَّ ooدثَنَاُ م ْسooلِ ُم ب ُْن إِبَْ ooرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاِ ه َشooا ٌم ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه صoاَل ِة ْال َع ْ
صِ oر ،فَoإ ِ َّن النَّبِ َّ
ي َ يح قَا َلُ :كنَّا َم َع بُ َر ْي َدةَ فِي َغ ْز َو ٍة فِي يَoْ oو ٍم ِذي َغي ٍْم ،فَقَooا َل :بَ ِّكرُوا بِ َ ال َملِ ِ
ْ
صاَل ةَ ْال َعصْ ِر فَقَ ْد َحبِطَ َع َملُهُ". َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن تَ َر َ
ك َ
oیی بن
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دسooتوائی نے بیooان کیooا ،کہooا ہمیں یحٰ o
ابی کثیر نے ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے خبر دی۔ انہوں نے ابوالملیح سے ،کہا ہم بریدہ رضی ہللا عنہ کے ساتھ ایک
سفر جنگ میں تھے۔ ابر و بارش کا دن تھا۔ آپ نے فرمایا کہ عصر کی نماز جلدی پڑھ لو۔ کیoونکہ نoبی کoریم صoلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑ دی ،اس کا نیک عمل ضائع ہو گیا۔
صالَ ِة ا ْل َع ْ
ص ِر: اب فَ ْ
ض ِل َ -16بَ ُ
باب :نماز عصر کی فضیلت کے بیان میں
www.islamicurdubooks.com 426
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر554 :
oر ، قَooا َلُ :كنَّا ِع ْنَ oد اويَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َ oما ِعي ُلَ ، ع ْن قَ ْي ٍ
سَ ، ع ْنَ ج ِريِ o َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مرْ َو ُ
ان ب ُْن ُم َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَنَظَ َر إِلَى ْالقَ َم ِر لَ ْيلَةً يَ ْعنِي ْالبَ ْد َر ،فَقَا َل" :إِنَّ ُك ْم َستَ َر ْو َن َربَّ ُك ْم َك َما تَ َر ْو َن هََ oذا ْالقَ َمَ oر ،لَا
النَّبِ ِّي َ
س َوقَ ْبَ oل ُغرُوبِهَا فَooا ْف َعلُوا ،ثُ َّم قََ oرأَ: oوع َّ
الشْ oم ِ ون فِي ر ُْؤيَتِ ِه فَإ ِ ِن ا ْستَطَ ْعتُ ْم أَ ْن اَل تُ ْغلَبُوا َعلَى َ
صoاَل ٍة قَ ْبَ oل طُلُِ o تُ َ
ضا ُّم َ
س َوقَ ْب َل ْال ُغرُو ِ
ب سورة ق آية ،"39قَا َل إِ ْس َما ِعي ُل : ا ْف َعلُوا اَل تَفُوتَنَّ ُك ْم. ك قَ ْب َل طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ َو َسبِّحْ بِ َح ْم ِد َربِّ َ
ہم سے عبدہللا بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ،کہا ہم سے مروان بن معاویہ نے ،کہا ہم سooے اسooماعیل بن ابی خالooد نے
قیس بن ابی حازم سے۔ انہوں نے جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ ہم نoبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کی خدمت میں موجود تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چاند پر ایک نظر ڈالی پھر فرمایا کہ تم اپنے رب
کو( آخرت میں) اسی طooرح دیکھooو گے جیسooے اس چانooد کooو اب دیکھ رہے ہooو۔ اس کے دیکھooنے میں تم کooو کooوئی
زحمت بھی نہیں ہو گی ،پس اگر تم ایسا کر سکتے ہو کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے والی نماز( فجooر)اور سooورج
غروب ہونے سے پہلے والی نماز( عصر) سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے تو ایسا ضرور کرو۔ پھر آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے یہ آیت تالوت فرمائی کہ پس اپنے مالک کی حمooد و تسooبیح کooر سooورج طلooوع ہooونے اور غooروب
ہونے سے پہلے۔ اسماعیل( راوی حدیث) نے کہا کہ( عصر اور فجر کی نمازیں) تم سooے چھوٹooنے نہ پooائیں۔ ان کooا
ہمیشہ خاص طور پر دھیان رکھو۔
حدیث نمبر555 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َريَْ oرةَ ، أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
الزنَoا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالٌِ o
ص oاَل ِة صoاَل ِة ْالفَجْ ِ oر َو َ
oون فِي َ ُون فِي ُك ْم َماَل ئِ َكةٌ بِاللَّي ِْل َو َماَل ئِ َكةٌ بِالنَّهَ ِ
ارَ ،ويَجْ تَ ِم ُعَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :يَتَ َعاقَب َ
َ
صلُّ َ
ون، ين بَاتُوا فِي ُك ْم فَيَسْأَلُهُ ْم َوهُ َو أَ ْعلَ ُم بِ ِه ْمَ ،كي َ
ْف تَ َر ْكتُ ْم ِعبَا ِدي ؟ فَيَقُولُ َ
ون :تَ َر ْكنَاهُ ْم َوهُ ْم يُ َ ْال َعصْ ِر ،ثُ َّم يَ ْع ُر ُج الَّ ِذ َ
َوأَتَ ْينَاهُ ْم َوهُ ْم يُ َ
صلُّ َ
ون".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیooان کیoا ،کہooا ہم سoے امoام مالooک رحمہ ہللا علیہ نے ابوالزنooاد عبoدہللا بن ذکoوان
سے ،انہوں نے عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسooلم نے فرمایا کہ رات اور دن میں فرشooتوں کی ڈیوٹیooاں بooدلتی رہooتی ہیں۔ اور فجooر اور عصooر کی نمooازوں
www.islamicurdubooks.com 427
صحیح بخاری جلد1
میں( ڈیوٹی پر آنے والوں اور رخصت پانے والوں کا) اجتماع ہوتا ہے۔ پھر تمہارے پooاس رہooنے والے فرشooتے جب
تعالی پوچھتا ہے حاالنکہ وہ ان سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعلooق جانتooا ہے ،کہ مoیرے
ٰ اوپر چڑھتے ہیں تو ہللا
بندوں کو تم نے کس حال میں چھooوڑا۔ وہ جooواب دیتے ہیں کہ ہم نے جب انہیں چھooوڑا تooو وہ( فجooر کی) نمooاز پooڑھ
رہے تھے اور جب ان کے پاس گئے تب بھی وہ( عصر کی) نماز پڑھ رہے تھے۔
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَooا َل :قَooا َل َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ
ص oلَّى َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
صاَل تَهَُ ،وإِ َذا أَ ْد َر َ
ك َسجْ َدةً ُب ال َّش ْمسُ فَ ْليُتِ َّم َ
صاَل ِة ْال َعصْ ِر قَ ْب َل أَ ْن تَ ْغر َ
ك أَ َح ُد ُك ْم َسجْ َدةً ِم ْن َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أَ ْد َر َ
صاَل تَهُ". صاَل ِة الصُّ بْح قَ ْب َل أَ ْن تَ ْ
طلُ َع ال َّش ْمسُ فَ ْليُتِ َّم َ ِم ْن َ
ِ
یحیی بن ابی کثیر سے ،انہوں نے ابوسلمہ سooے ،انہooوں
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے
نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر عصر کی نمooاز کی ایک رکعت
بھی کوئی شخص سورج غروب ہونے سے پہلے پا سکا تو پوری نماز پڑھے( اس کی نماز ادا ہوئی نہ قضاء) اسooی
طرح اگر سورج طلوع ہونے سے پہلے فجر کی نماز کی ایک رکعت بھی پا سکے تو پوری نماز پڑھے۔
حدیث نمبر557 :
بَ ، ع ْنَ سoالِ ِم ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنِي إِ ْبَ oرا ِهي ُمَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
ف قَ ْبلَ ُك ْم ِم َن اأْل ُ َم ِم َك َما بَي َْن َ
صoاَل ِة أَ ْخبَ َرهُ ،أَنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُooولُ" :إِنَّ َما بَقَoا ُؤ ُك ْم فِي َما َسoلَ َ
ف النَّهَooا ُر َع َجُ oزوا فَooأ ُ ْعطُوا قِي َراطًا ص َ س ،أُوتِ َي أَ ْه ُل التَّ ْو َرا ِة التَّ ْو َراةَ فَ َع ِملُوا َحتَّى إِ َذا ا ْنتَ َ
ب ال َّش ْم ِ ْال َعصْ ِر إِلَى ُغرُو ِ
www.islamicurdubooks.com 428
صحیح بخاری جلد1
ص ِ oر ثُ َّم َع َجُ oزوا فَooأ ُ ْعطُوا قِي َراطًا قِي َراطًooا ،ثُ َّم أُوتِينَا ص oاَل ِة ْال َع ْ قِي َراطًا ،ثُ َّم أُوتِ َي أَ ْه ُل اإْل ِ ْن ِج ِ
يل اإْل ِ ْن ِجي َل فَ َع ِملُوا إِلَى َ
ْت هَ oؤُاَل ِء س فَأ ُ ْع ِطينَا قِooي َراطَي ِْن قِooي َراطَي ِْن ،فَقَooا َل أَ ْهُ oل ْال ِكتَooابَي ِْن :أَيْ َربَّنَا أَ ْعطَي َ ب َّ
الش ْ oم ِ آن فَ َع ِم ْلنَا إِلَى ُغ oرُو ِ ْالقُooرْ َ
طا َونَحْ ُن ُكنَّا أَ ْكثََ oر َع َماًل ؟ قَooا َل :قَooا َل هَّللا ُ َعَّ oز َو َج oلَّ :هَooلْ َ
ظلَ ْمتُ ُك ْم ِم ْن طا قِي َرا ً طي ِْن َوأَ ْع َ
ط ْيتَنَا قِي َرا ً طي ِْن قِooي َرا َقِooي َرا َ
أَجْ ِر ُك ْم ِم ْن َش ْي ٍء ؟ قَالُوا :اَل ،قَا َل :فَهُ َو فَضْ لِي أُوتِي ِه َم ْن أَ َشا ُء".
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا اویسی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب سے ،انہوں نے سooالم بن
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے اپنے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سooے کہ انہooوں نے رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وسooلم فرمooا رہے تھے کہ تم سooے پہلے کی امتooوں کے مقooابلہ میں
تمہاری زندگی صرف اتنی ہے جتنا عصر سے سورج ڈوبنے تک کا وقت ہوتا ہے۔ توراۃ والوں کooو تooوراۃ دی گooئی۔
تو انہوں نے اس پر( صبح سے) عمل کیا۔ آدھے دن تک پھر وہ عاجز آ گئے ،کام پورا نہ کر سooکے ،ان لوگooوں کooو
ان کے عمل کا بدلہ ایک ایک قیراط دیا گیا۔ پھر انجیل والوں کو انجیل دی گooئی ،انہooوں نے( آدھے دن سooے) عصooر
تک اس پر عمل کیا ،اور وہ بھی عاجز آ گئے۔ ان کو بھی ایک ایک قیراط ان کے عمل کا بoدلہ دیا گیoا۔ پھر( عصoر
کے وقت) ہم کو قرآن مال۔ ہم نے اس پر سورج کے غروب ہونے تoک عمoل کیا( اور کoام پoورا کoر دیا) ہمیں دو دو
قیراط ثواب مال۔ اس پر ان دونوں کتاب والوں نے کہooا۔ اے ہمooارے پروردگooار! انہیں تooو آپ نے دو دو قooیراط دئooیے
اور ہمیں صرف ایک ایک قیراط۔ حاالنکہ عمل ہم نے ان سے زیادہ کیا۔ ہللا عزوجل نے فرمایا ،تو کیا میں نے اجooر
تعالی نے فرمایا کہ پھر یہ( زیادہ اجر دینا)میرا فضل
ٰ دینے میں تم پر کچھ ظلم کیا۔ انہوں نے عرض کی کہ نہیں۔ ہللا
ہے جسے میں چاہوں دے سکتا ہوں۔
حدیث نمبر558 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي ٍدَ ، ع ْن أَبِي بُرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُمو َسىَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َح َّدثَنَا أَبُو ُك َر ْي ٍ
oل فَ َع ِملُooوا إِلَى اسoتَأْ َج َر قَ ْو ًما يَ ْع َملَُ o
oون لَoهُ َع َماًل إِلَى اللَّ ْيِ o oل ْ ينَ ،و ْاليَهود ،والنَّ َ
صoا َرى َك َمثَِ o
oل َر ُجٍ o َو َسلَّ َم" َمثَ ُل ْال ُم ْسلِ ِم َ
ين ،فَقَooا َل :أَ ْك ِملُooوا بَقِيَّةَ يَoْ oو ِم ُك ْم َولَ ُك ُم الَّ ِذي َشَ oر ْ ك فَ ْ ْ
ار ،فَقَالُوا :اَل َحا َج oةَ لَنَا إِلَى أَجِْ oر َ
ط ُ
ت اسoتَأ َج َر آ َخِ o
oر َ ف النَّهَ ِ
نِصْ ِ
www.islamicurdubooks.com 429
صحیح بخاری جلد1
ب: اب َو ْق ِ
ت ا ْل َم ْغ ِر ِ -18بَ ُ
باب :مغرب کی نماز کے وقت کا بیان
ب َو ْال ِع َشا ِء.
َوقَا َل َعطَا ٌء :يَجْ َم ُع ْال َم ِريضُ بَي َْن ْال َم ْغ ِر ِ
اور عطاء بن ابی رباح نے کہا کہ مریض عشاء اور مغرب دونوں کو ایک ساتھ جمع کر لے گا۔
حدیث نمبر559 :
صهَيْبٌ َ م ْولَى َرافِ ِع اش ِّي ُ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو النَّ َج ِ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِم ْه َر َ
ف صِ oر ُصoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فَيَ ْن َ
ب َمَ oع النَّبِ ِّي َ صلِّي ْال َم ْغ ِر َ ْتَ رافِ َع ب َْن َخ ِديج ، يَقُولُُ " :كنَّا نُ َ يج ،قَا َلَ :س ِمع ُ ب ِْن َخ ِد ٍ
أَ َح ُدنَا َوإِنَّهُ لَيُب ِ
ْص ُر َم َواقِ َع نَ ْبلِ ِه".
www.islamicurdubooks.com 430
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن مہران نے بیان کیا ،کہا ہم سے ولید بن مسلمہ نے ،انہوں نے کہooا کہ ہم سooے عبooدالرحمٰ ن بن عمooرو
اوزاعی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے ابوالنجاشی نے بیان کیooا ،ان کooا نooام عطooاء بن صooہیب تھooا اور یہ رافooع بن خooدیج
رضی ہللا عنہ کے غالم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رافع بن خدیج سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ
ہم مغرب کی نماز نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ پڑھ کر جب واپس ہooوتے اور تooیر انooدازی کooرتے( تooو اتنooا
اجاال باقی رہتا تھا کہ) ایک شخص اپنے تیر گرنے کی جگہ کو دیکھتا تھا۔
حدیث نمبر560 :
oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ سْ oع ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ o
oرو ب ِْن ار ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفٍَ o َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َ
ُصoلِّي ْال َح َس ِن ب ِْن َعلِ ٍّي ، قَا َل :قَ ِد َم ْال َحجَّا ُج فَ َسأ َ ْلنَاَ جooابِ َر ب َْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، فَقَooا َلَ " :كَ o
oان النَّبِ ُّي َ
تَ ،و ْال ِع َشا َء أَحْ يَانًا َوأَحْ يَانًا إِ َذا َرآهُ ُم اجْ تَ َمعُوا َع َّج َل، اج َر ِةَ ،و ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ نَقِيَّةٌَ ،و ْال َم ْغ ِر َ
ب إِ َذا َو َجبَ ْ الظ ْه َر بِ ْالهَ ِ
ُّ
www.islamicurdubooks.com 431
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر561 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ، قَا َلُ " :كنَّا نُ َ
صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ
ت بِ ْال ِح َجا ِ
ب". َو َسلَّ َم ْال َم ْغ ِر َ
ب إِ َذا تَ َوا َر ْ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا سلمہ بن اکوع رضی ہللا عنہ
سے ،فرمایا کہ ہم نماز مغرب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت پڑھتے تھے جب سooورج پooردے میں
چھپ جاتا۔
حدیث نمبر562 :
ْتَ جابِ َر ب َْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ عبِْ oد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س، َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ
ار ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ْبعًا َج ِميعًا َوثَ َمانِيًا َج ِميعًا".
صلَّى النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ " :
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کیooا ،کہooا میں
نے جابر بن زید سے سنا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما کے واسطے سے بیooان کooرتے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ نooبی
کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے سooات رکعooات( مغooرب اور عشooاء کی) ایک سooاتھ آٹھ رکعooات( ظہooر اور عصooر کی
نمازیں) ایک ساتھ پڑھیں۔
www.islamicurdubooks.com 432
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،جو عبدہللا بن عمرو ہیں ،کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے حسین بن ذکوان سے بیان
کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن بریدہ نے ،کہا مجھ سے عبدہللا مooزنی رضooی ہللا عنہ نے بیooان کیooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا ،ایسا نہ ہو کہ مغoرب کی نمooاز کے نooام کے لoیے اعooراب( یعoنی دیہooاتی لوگoوں) کooا محoاورہo
تمہاری زبانوں پر چڑھ جائے۔ عبدہللا بن مغفل رضی ہللا عنہ نے کہا یا خود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
کہ بدوی مغرب کو عشاء کہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 433
صحیح بخاری جلد1
عنہا نے نقل کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے« عتمه» کو دیر سے پڑھا۔ جابر رضی ہللا عنہ نے کہooا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم عشاء پڑھتے تھے۔ ابوبرزہ اسلمی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم عشاء میں دیر کرتے تھے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم آخooری عشooاء کooو دیر
میں پڑھتے تھے۔ ابن عمر ،ابوایوب اور ابن عبooاس رضooی ہللا عنہم نے کہooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
مغرب اور عشاء پڑھی۔
حدیث نمبر564 :
oريِّ ، قَooا َلَ سoالِ ٌم : أَ ْخبََ oرنِيَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل: ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ف فَأ َ ْقبَ َ oل صاَل ةَ ْال ِع َش oا ِء َو ِه َي الَّتِي يَ ْ oد ُعو النَّاسُ ْال َعتَ َم oةَ ،ثُ َّم ا ْن َ
ص َ oر َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً َ
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ َ
ض أَ َح ٌد". س ِمائَ ِة َسنَ ٍة ِم ْنهَا اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو َعلَى ظَه ِْر اأْل َرْ ِ َعلَ ْينَا ،فَقَا َل" :أَ َرأَ ْيتُ ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَ ِذ ِه ،فَإ ِ َّن َر ْأ َ
ہم سے عبدان عبدہللا بن عثمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مبooارک نے خooبر دی ،انہooوں نے کہooا ہمیں
یونس بن یزید نے خبر دی زہری سے کہ سالم نے یہ کہا کہ مجھے( مooیرے بooاپ) عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا
نے خoooبر دی کہ ایک رات نoooبی کoooریم صoooلی ہللا علیہ وسoooلم نے ہمیں عشoooاء کی نمoooاز پڑھائی۔ یہی جسoooے
لوگ« عتمه» کہتے ہیں۔ پھر ہمیں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ تم اس رات کو یاد رکھنا۔ آج جو لوگ زندہ ہیں ایک
سو سال کے گزرنے تک روئے زمین پر ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔
www.islamicurdubooks.com 434
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر565 :
oرو هَُ oو اب ُْن ْال َح َسِ oن ب ِْن
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ سْ oع ِد ب ِْن إِ ْبَ oرا ِهي َمَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمٍ o
الظ ْهَ oر بِ ْالهَِ o
oاج َر ِة، ُصoلِّي ُّان ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ " :ك َ َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :سأ َ ْلنَاَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا َِ ع ِن َ
صاَل ِة النَّبِ ِّي َ
تَ ،و ْال ِع َشا َء إِ َذا َكثُ َر النَّاسُ َع َّج َل َوإِ َذا قَلُّوا أَ َّخ َرَ ،والصُّ ْب َح بِ َغلَ ٍ
س". َو ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌَ ،و ْال َم ْغ ِر َ
ب إِ َذا َو َجبَ ْ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ حجاج oنے سooعد بن ابooراہیم سooے بیooان کیooا ،وہ محمooد بن عمooرو
سooے جooو حسooن بن علی بن ابی طooالب کے بیooٹے ہیں ،فرمایا کہ ہم نے جooابر بن عبooدہللا رضooی ہللا عنہمooا سooے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں دریافت کیا۔ تو آپ نے فرمایا کہ آپ نماز ظہooر دوپہooر میں پڑھتے
تھے۔ اور جب نماز عصر پڑھتے تو سورج صooاف روشooن ہوتooا۔ مغooرب کی نمooاز واجب ہooوتے ہی ادا فرمooاتے ،اور
عشاء میں اگر لوگ جلدی جمع ہو جاتے تو جلدی پڑھ لیتے اور اگر آنے والooوں کی تعooداد کم ہooوتی تooو دیر کooرتے۔
اور صبح کی نماز منہ اندھیرے میں پڑھا کرتے تھے۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِعشَا ِء: -22بَ ُ
باب :نماز عشاء ( کے لیے انتظار کرنے ) کی فضیلت
حدیث نمبر566 :
بَ ، ع ْن عُرْ َوةَ ، أَ َّنَ عائِ َش oةَ أَ ْخبَ َر ْتoهُ ،قَooالَ ْ
ت: َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ك قَ ْب َل أَ ْن يَ ْف ُش َو اإْل ِ ْساَل ُم ،فَلَ ْم يَ ْخرُجْ َ ،حتَّى قَا َل ُع َمرُ :نَooا َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً بِ ْال ِع َشا ِءَ ،و َذلِ َ
"أَ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َغ ْي َر ُك ْم".ان فَ َخ َر َج ،فَقَا َل أِل َ ْه ِل ْال َمس ِْج ِدَ :ما يَ ْنتَ ِظ ُرهَا أَ َح ٌد ِم ْن أَ ْه ِل اأْل َرْ ِ النِّ َسا ُء َوالصِّ ْبيَ ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ سے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں خooبر دی کہ ایک رات رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسooلم نے عشooاء کی نمooاز دیر سooے پooڑھی۔ یہ اسooالم کے پھیلooنے سooے پہلے کooا واقعہ ہے۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم اس وقت تک باہر تشریف نہیں الئے جب تک عمooر رضooی ہللا عنہ نے یہ نہ فرمایا کہ عooورتیں اور بچے سooو
گئے۔ پس آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور فرمایا کہ تمہارے عالوہ دنیا میں کooوئی بھی انسooان اس نمooاز کooا
انتظار نہیں کرتا۔
www.islamicurdubooks.com 435
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر567 :
ت أَنَا َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو أُ َسoا َمةََ ، ع ْن بُ َريٍْ oدَ ، ع ْن أَبِي بُoرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وسoى ، قَoا َلُ :ك ْن ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم بِ ْال َم ِدينَِ oة ،فَ َكَ o
oان oان َوالنَّبِ ُّي َ السoفِينَ ِة نُُ oزواًل فِي بَقِيع ب ْ
ُط َحَ o َوأَصْ َحابِي الَّ ِذ َ
ين قَ ِد ُموا َم ِعي فِي َّ
ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم أَنَا
ي َ صاَل ِة ْال ِع َشا ِء ُك َّل لَ ْيلٍَ oة نَفٌَ oر ِم ْنهُ ْم ،فَ َوافَ ْقنَا النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِع ْن َد َ يَتَنَا َوبُ النَّبِ َّ
ي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه الصoاَل ِة َحتَّى ا ْبهَooا َّر اللَّ ْيoلُ ،ثُ َّم َخَ oر َج النَّبِ ُّي َ ْض أَ ْم ِر ِه ،فَأ َ ْعتَ َم بِ َّ
َوأَصْ َحابِي َولَهُ بَعْضُ ال ُّش ْغ ِل فِي بَع ِ
ضَ oرهُ َعلَى ِر ْس oلِ ُك ْم" :أَب ِْشoرُوا إِ َّن ِم ْن نِ ْع َمِ oة هَّللا ِ َعلَ ْي ُك ْم أَنَّهُ لَي َ
ْس صاَل تَهُ ،قَooا َل لِ َم ْن َح َ صلَّى بِ ِه ْم ،فَلَ َّما قَ َ
ضى َ َو َسلَّ َم فَ َ
ي ْال َكلِ َمتَي ِْن،
السoا َعةَ أَ َحٌ oد َغ ْيُ oر ُك ْم" ،اَل يَْ oد ِري أَ َّ صلِّي هَ ِذ ِه السَّا َعةَ َغ ْي ُر ُك ْم ،أَ ْو قَا َل َما َ
صoلَّى هَِ oذ ِه َّ أَ َح ٌد ِم َن النَّ ِ
اس يُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. قَا َل :قَا َل أَبُو ُمو َسى :فَ َر َج ْعنَا فَفَ ِرحْ نَا بِ َما َس ِم ْعنَا ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا کہا ہم سے ابواسامہ نے برید کے واسطہ سے ،انہوں نے ابی بردہ سے انہوں نے
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ میں نے اپooنے ان سooاتھیوں کے سooاتھ جooو کشooتی میں مooیرے
ٰ
ساتھ( حبشہ سے) آئے تھے بقیع بطحان میں قیooام کیooا۔ اس وقت نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم مooدینہ میں تشooریف
رکھتے تھے۔ ہم میں سے کوئی نہ کوئی عشoاء کی نمoاز میں روزانہ بoاری مقoرر oکoر کے نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا کرتا تھا۔ اتفاق سے میں اور میرے ایک ساتھی ایک مooرتبہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم
کی خooدمت میں حاضooر ہooوئے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اپooنے کسooی کooام میں مشooغول تھے۔( کسooی ملی معooاملہ میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ گفتگو فرما رہے تھے) جس کی وجہ سے نماز میں دیر ہooو
گئی اور تقریبا ً آدھی رات گزر گئی۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور نماز پڑھائی۔ نماز پوری کر
چکے تو حاضرین سے فرمایا کہ اپنی اپنی جگہ پر وقار کے سooاتھ بیٹھے رہooو اور ایک خوشooخبری سoنو۔ تمہooارے
سoوا دنیooا میں کoوئی بھی ایسoا آدمی نہیں جoو اس وقت نمoاز پڑھتoا ہoو ،یا آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے یہ فرمایا کہ
تمہارے سوا اس وقت کسی( امت) نے بھی نماز نہیں پڑھی تھی۔ یہ یقین نہیں کہ آپ نے ان دو جملوں میں سے کون
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے فرمایا۔ پس ہم نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
ٰ سا جملہ کہا تھا۔ پھر راوی نے کہا کہ
یہ سن کر بہت ہی خوش ہو کر لوٹے۔
www.islamicurdubooks.com 436
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 437
صحیح بخاری جلد1
اور کہیں نہیں پڑھی جاتی تھی۔ صحابہ اس نماز کو شام کی سرخی کے غائب ہooونے کے بعooد رات کے پہلے تہooائی
حصہ تک( کسی وقت بھی) پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر570 :
ْج ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي نَافِ ٌع ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبُْ oد
اق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ٌد يَ ْعنِي ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
اسooتَ ْيقَ ْ
ظنَا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُش ِغ َل َع ْنهَا لَ ْيلَةً فَأ َ َّخ َرهَا َحتَّى َرقَ ْدنَا فِي ْال َمس ِْج ِد ،ثُ َّم ْ
هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
حدیث نمبر571 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَoةً بِ ْال ِع َشoا ِء َحتَّى َرقََ oد النَّاسُ َو ْ
اسoتَ ْيقَظُوا س ، يَقُولُ :أَ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ َوقَا َل َس ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ
ص oلَّى
س : فَ َخَ oر َج نَبِ ُّي هَّللا ِ َ
صاَل ةَ ،قَا َلَ عطَooا ٌء : قَooا َل اب ُْن َعبَّا ٍ َو َرقَ ُدوا َوا ْستَ ْيقَظُوا ،فَقَا َم ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب ،فَقَا َل :ال َّ
www.islamicurdubooks.com 438
صحیح بخاری جلد1
ق َعلَى أُ َّمتِي اضoعًا يََ oدهُ َعلَى َر ْأ ِسِ oه ،فَقَooا َل :لَoْ oواَل أَ ْن أَ ُشَّ o هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَ ْي ِه اآْل َن يَ ْقطُُ oر َر ْأ ُسoهُ َمooا ًء َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى َر ْأ ِسِ oه يََ oدهُ َك َما أَ ْنبَooأَهُ اب ُْنض َع النَّبِ ُّي َ
ْف َو َ ت َعطَا ًء َكي َ صلُّوهَا هَ َك َذا ،فَا ْستَ ْثبَ ُّ
أَل َ َمرْ تُهُ ْم أَ ْن يُ َ
س ،ثُ َّم َ ْ اف أَ َ ضَ oع أَ ْ
صoابِ ِع ِه َشْ oيئًا ِم ْن تَ ْب ِديٍ oد ،ثُ َّم َو َ س ؟ فَبَ َّد َد لِي َعطَا ٌء بَي َْن أَ َ
ضَّ oمهَا صoابِ ِع ِه َعلَى قَoرْ ِن الoرَّأ ِ طَ oر َ َعبَّا ٍ
ْ َّت إِ ْبهَا ُمهُ طَ َر َ ُ ْ
احيَِ oة اللِّحْ يَِ oة اَل يُقَ ِّ
صُ oر ف اأْل ُذ ِن ِم َّما يَلِي ال َوجْ هَ َعلَى الصُّ ْد ِ
غَ ،ونَ ِ س َحتَّى َمس ْ
ك َعلَى الرَّأ ِ
يُ ِمرُّ هَا َك َذلِ َ
ق َعلَى أُ َّمتِي أَل َ َمرْ تُهُ ْم أَ ْن يُ َ
صلُّوا هَ َك َذا. كَ ،وقَا َل :لَ ْواَل أَ ْن أَ ُش َّ
َواَل يَ ْبطُشُ إِاَّل َك َذلِ َ
تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا تھooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
ایک رات عشاء کی نماز میں دیر کی جس کے نتیجہ میں لوگ( مسجد ہی میں) سو گئے۔ پھooر بیooدار ہooوئے پھooر سooو
گئے ،پھر بیدار ہوئے۔ آخر میں عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ اٹھے اور پکارا نماز عطاء نے کہooا کہ ابن عبooاس
رضی ہللا عنہما نے بتالیا کہ اس کے بعد نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم گھooر سooے تشooریف الئے۔ وہ منظooر مooیری
نگاہوں کے سامنے ہے جب کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سر مبارک سooے پooانی کے قطooرے ٹپooک رہے تھے اور
آپ ہاتھ سر پر رکھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر میری امت کے لیے مشooکل نہ ہooو جooاتی ،تooو میں انہیں حکم
دیتا کہ عشooاء کی نمooاز کooو اسooی وقت پooڑھیں۔ میں نے عطooاء سooے مزید تحقیooق چooاہی کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے ہاتھ سر پر رکھoنے کی کیفیت کیoا تھی؟ ابن عبoاس رضoی ہللا عنہمoا نے انہیں اس سلسoلے میں کس طoرح
خبر دی تھی۔ اس پر عطاء نے اپنے ہاتھ کی انگلیاں تھوڑی سی کھول دیں اور انہیں سر کے ایک کنooارے پooر رکھooا
پھر انہیں مال کر یوں سر پر پھیرنے لگے کہ ان کا انگوٹھا کان کے اس کنارے سے جو چہرے سے قریب ہے اور
داڑھی سے جا لگا۔ نہ سستی کی اور نہ جلدی ،بلکہ اس طرح کیا اور کہا کہ پھر نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ اگر میری امت پر مشکل نہ گزرتی تو میں حکم دیتا کہ اس نماز کو اسی وقت پڑھا کریں۔
ف اللَّ ْي ِل:
ص ِ اب َو ْق ِ
ت ا ْل ِعشَا ِء إِلَى نِ ْ -25بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ِحبُّ تَأْ ِخي َرهَا. َوقَا َل أَبُو بَرْ َزةََ :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 439
صحیح بخاری جلد1
اور ابوبرزہ رضی ہللا عنہ صحابی نے کہا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم اس میں دیر کرنooا پسooند فرمایا کooرتے
تھے۔
حدیث نمبر572 :
ُّوبَ ، حَّ oدثَنِيُ ح َم ْيٌ oدَ ، سِ oم َع أَنَ ًسoاَ كooأَنِّي أَ ْنظُُ oر إِلَى َوبِ ِ
يص ا ْنتَظَرْ تُ ُموهَا"َ ،و َزا َد اب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن أَي َ
َخاتَ ِم ِه لَ ْيلَتَئِ ٍذ.
ہم سے عبدالرحیم محاربی نے بیان کیا ،کہا ہم سے زائدہ نے حمید طویل سooے ،انہooوں نے انس رضooی ہللا عنہ سooے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( ایک دن) عشاء کی نماز آدھی رات گئے پooڑھی۔ اور فرمایا کہ دوسooرے لooوگ
نماز پڑھ کر سو گئے ہoوں گے۔( یعoنی دوسoری مسooاجد میں پڑھنے والے مسoلمان) اور تم لooوگ جب تoک نمooاز کoا
oیی بن
انتظار کرتے رہے( گویا سارے وقت) نمooاز ہی پڑھتے رہے۔ ابن مooریم نے اس میں یہ زیادہ کیooا کہ ہمیں یحٰ o
ایوب نے خبر دی۔ کہا مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا ،انہوں نے انس رضooی ہللا عنہ سooے یہ سooنا ،گویا اس رات
آپ کی انگوٹھی کی چمک کا نقشہ اس وقت بھی میری نظروں کے سامنے چمک رہا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 440
صحیح بخاری جلد1
س َوقَ ْبَ oل ُغرُوبِهَا فَooا ْف َعلُوا ،ثُ َّم قَooا َل: oوع َّ
الش ْ oم ِ ون فِي ر ُْؤيَتِ ِه ،فَإ ِ ِن ا ْستَطَ ْعتُ ْم أَ ْن اَل تُ ْغلَبُوا َعلَى َ
صاَل ٍة قَ ْب َل طُلُِ o تُ َ
ضاهُ َ
س َوقَ ْب َل ُغرُوبِهَا سورة طه آية ."130 ك قَ ْب َل طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ َو َسبِّحْ بِ َح ْم ِد َربِّ َ
یحیی نے اسماعیل سے ،کہا ہم سے قیس نے بیان کیا ،کہا مجھ سے جریر بن
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
عبدہللا نے بیان کیا ،کہہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے چانooد
کی طرف نظر اٹھائی جو چودھویں رات کا تھا۔ پھر فرمایا کہ تم لوگ بے ٹوک اپنے رب کو اسی طooرح دیکھooو گے
جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو( اسے دیکھنے میں تم کو کسooی قسooم کی بھی مooزاحمت نہ ہooو گی) یا یہ فرمایا کہ
تمہیں اس کے دیدار میں مطلق شبہ نہ ہو گا اس لیے اگر تم سے سورج کے طلوع اور غروب سooے پہلے( فجooر اور
عصر) کی نمازوں کے پڑھنے میں کوتاہی نہ ہو سکے تو ایسا ضooرور کooرو۔( کیooونکہ ان ہی کے طفیooل دیدار ٰالہی
نصیب ہو گا یا ان ہی وقتوں میں یہ رویت ملے گی) پھooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے یہ آیت تالوت فرمooائی« فسooبح
بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبها» پس اپنے رب کے حمد کی تسooبیح پooڑھ سooورج کے نکلooنے اور اس کے
غروب ہونے سے پہلے۔ امام ابوعبدہللا بخoاری رحمہ ہللا نے کہoا کہ ابن شoہاب نے اسoماعیل کے واسoطہ سoے جoو
قیس سے بواسطہ جریر( راوی ہیں) یہ زیادتی نقل کی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا تم اپoنے رب کoو
صاف دیکھو گے ۔
حدیث نمبر574 :
َح َّدثَنَا هُ ْدبَةُ ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ح َّدثَنِي أَبُو َج ْم َرةََ ، ع ْن أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن أَبِي ُمو َسىَ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ ّن َر ُسooو َل
صلَّى ْالبَرْ َدي ِْن َد َخ َل ْال َجنَّةَ"َ ،وقَا َل اب ُْن َر َجا ٍءَ : ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن أَبِي َج ْمَ ooرةَ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن َ
هَّللا ِ َ
َّانَ ، حَّ oدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، حَّ oدثَنَا أَبُو َج ْمَ oرةَ، س أَ ْخبََ oرهُ بِهََ oذاَ ،حَّ oدثَنَا إِ ْسَ oحا ُ
قَ ، حَّ oدثَنَاَ حب ُ أَ َّن أَبَا بَ ْكِ o
oر ب َْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن قَ ْي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
َع ْن أَبِي بَ ْك ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوجمرہ نے بیان کیا ،ابooوبکر بن ابی
موسی اشعری رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے
ٰ
ٹھنڈے وقت کی دو نمازیں( وقت پر) پڑھیں(فجر اور عصر) تooو وہ جنت میں داخooل ہooو گooا۔ ابن رجooاء نے کہooا کہ ہم
www.islamicurdubooks.com 441
صحیح بخاری جلد1
سے ہمام نے ابوجمرہ oسے بیان کیا کہ ابوبکر بن عبدہللا بن قیس رضooی ہللا عنہ نے انہیں اس حooدیث کی خooبر دی۔ ہم
سے اسحاق oنے بیان کیا ،کہا ہم سے حبان نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا ،کہooا ہم سooے ابooوجمرہ نے
بیooان کیooا ابooوبکر بن عبooدہللا رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے اپooنے والooد سooے ،انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے ،پہلی حدیث کی طرح۔
اب َو ْق ِ
ت ا ْلفَ ْج ِر: -27بَ ُ
باب :نماز فجر کا وقت
حدیث نمبر575 :
تَ ح َّدثَoهُ" ،أَنَّهُ ْم تَ َسَّ oحرُوا َمَ oع
س ، أَ َّنَ ز ْيَ oد ب َْن ثَoابِ ٍ
اص ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َع ِ
ين أَ ْو ِستِّ َ
ين" ،يَ ْعنِي آيَةً. صاَل ِة ،قُ ْل ُ
تَ :ك ْم بَ ْينَهُ َما ،قَا َل :قَ ْد ُر َخ ْم ِس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَا ُموا إِلَى ال َّ
النَّبِ ِّي َ
ہم سے عمرو بن عاصم نے یہ حدیث بیoان کی ،کہoا ہم سoے ہمoام نے یہ حoدیث بیoان کی قتoادہ سoے ،انہoوں نے انس
رضooی ہللا عنہ سooے کہ یزید بن ثooابت رضooی ہللا عنہ نے ان سooے بیooان کیooا کہ ان لوگooوں نے( ایک مooرتبہ) نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی ،پھooر نمooاز کے لooیے کھooڑے ہooو گooئے۔ میں نے دریافت کیooا کہ ان
دونوں کے درمیان کس قدر فاصلہ رہا ہو گا۔ فرمایا کہ جتنا پچاس یا ساٹھ آیت پڑھنے میں صرف ہوتا ہے اتنا فاصلہ
تھا۔
حدیث نمبر576 :
www.islamicurdubooks.com 442
صحیح بخاری جلد1
ہم سے حسن بن صباح نے یہ حدیث بیان کی ،انہوں نے روح بن عبادہ سے سنا ،انہوں نے کہا ہم سے سعید نے بیان
کیooا ،انہooوں نے قتooادہ سooے روایت کیooا ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم اور زید بن ثابت رضی ہللا عنہ نے سحری کھائی ،پھر جب وہ سحری کھا کooر فooارغ ہooوئے تooو نمooاز کے لooیے
اٹھے اور نماز پڑھی۔ ہم نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ آپ کی سحری سے فooراغت اور نمooاز کی ابتooداء میں
کتنا فاصلہ تھا؟ انہوں نے فرمایا کہ اتنا کہ ایک شخص پچاس آیتیں پڑھ سکے۔
حدیث نمبر577 :
از ٍم ، أَنَّهُ َس ِم َعَ س ْه َل ب َْن َس ْع ٍد ، يَقُولُُ " :ك ْن ُ
ت انَ ، ع ْن أَبِي َح ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبِي أُ َو ْي ٍ
سَ ، ع ْن أَ ِخي ِهَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". صاَل ةَ ْالفَجْ ِر َم َع َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ون سُرْ َعةٌ بِي أَ ْن أُ ْد ِر َ
ك َ أَتَ َس َّح ُر فِي أَ ْهلِي ،ثُ َّم يَ ُك ُ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا اپنے بھائی عبدالحمید بن ابی اویس سے ،انہوں نے سooلیمان بن بالل سooے،
انہوں نے ابی حازم سلمہ بن دینار سے کہ انہوں نے سہل بن سعد رضooی ہللا عنہ صooحابی سooے سooنا ،آپ نے فرمایا
کہ میں اپنے گھر سحری کھاتا ،پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز فجooر پooانے کے لooیے مجھے جلooدی
کرنی پڑتی تھی۔
حدیث نمبر578 :
ب ، قَooا َل :أَ ْخبَ َ oرنِيُ عooرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ o
oر، oر ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ o
oلَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍ َحَّ oدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ o
صاَل ةَ ْالفَجْ ِ oر ُمتَلَفِّ َعooا ٍ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ُول هَّللا ِ َ تُ " :ك َّن نِ َسا ُء ْال ُم ْؤ ِمنَا ِ
ت يَ ْشهَ ْد َن َم َع َرس ِ أَ َّنَ عائِ َشةَأَ ْخبَ َر ْتهُ ،قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 443
صحیح بخاری جلد1
آتی تھیں۔ پھر نماز سے فارغ ہو کر جب اپنے گھروں کو واپس ہوتیں تو انہیں اندھیرے کی وجہ سے کooوئی شooخص
پہچان نہیں سکتا تھا۔
ooكَ ، ع ْنَ زيِْ ooد ب ِْن أَ ْسooلَ َمَ ، ع ْنَ عطَooا ِء ب ِْن يَ َسٍ oo
ارَ ، و َع ْن ب ُْسِ ooر ب ِْن َسِ ooعي ٍد، َحَّ ooدثَنَاَ عبُْ ooد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسooلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍ
ْح َر ْك َع oةً
الصoب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم قَooا َلَ " :م ْن أَ ْد َر َ
ك ِم َن ُّ ج يُ َح ِّدثُونَهَُ ،ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َ
َو َعنِاأْل ْع َر ِ
ك ْال َعصْ َر".
ُب ال َّش ْمسُ فَقَ ْد أَ ْد َر َ
ك َر ْك َعةً ِم َن ْال َعصْ ِر قَ ْب َل أَ ْن تَ ْغر َ
ك الصُّ ْب َحَ ،و َم ْن أَ ْد َر َ قَ ْب َل أَ ْن تَ ْ
طلُ َع ال َّش ْمسُ فَقَ ْد أَ ْد َر َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک سے ،انہوں نے زید بن اسooلم سooے ،انہooوں نے عطooاء بن یسooار
اور بسر بن سعید اور عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج سے ،ان تینوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کے واسoطے سoے بیoان
کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے فجر کی ایک رکعت( جماعت کے سooاتھ) سooورج نکلooنے
سے پہلے پا لی اس نے فجر کی نماز( باجماعت کا ثواب) پا لیoا۔ اور جس نے عصooر کی ایک رکعت( جمoاعت کے
ساتھ) سورج ڈوبنے سے پہلے پا لی ،اس نے عصر کی نماز( باجماعت oکا ثواب) پا لیا۔
www.islamicurdubooks.com 444
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسooف تنیسooی نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے امooام مالooک نے ابن شooہاب سooے ،انہooوں نے ابوسooلمہ بن
عبدالرحمٰ ن بن عوف رضی ہللا عنہ سے انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے
فرمایا کہ جس نے ایک رکعت نماز( باجماعت) پا لی اس نے نماز( باجماعت oکا ثواب) پا لیا۔
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َمَ oر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ه َشoا ٌمَ ، ع ْن قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَبِي ْال َعالِيَِ oةَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَooا َلَ :شِ oه َد ِع ْنِ oدي
ْح َحتَّى صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم نَهَى َع ْن َّ
الصoاَل ِة بَ ْعَ oد ُّ
الصoب ِ ضاهُ ْم ِع ْن ِديُ ع َمُ oر" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ ُّون َوأَرْ َ
ضي َ ِر َجا ٌل َمرْ ِ
ْت أَبَا ق ال َّش ْمسُ َ ،وبَ ْع َد ْال َعصْ ِر َحتَّى تَ ْغر َ
ُب"َ ،ح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، س ِمع ُ تَ ْش ُر َ
ْال َعالِيَ ِةَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَاسٌ بِهَ َذا.
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ،انہوں نے قتادہ بن دعامہ سooے،
انہوں نے ابوالعooالیہ رفیooع سooے ،انہooوں نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سooے فرمایا کہ مooیرے سooامنے چنooد معتooبر
حضرات نے گواہی دی ،جن میں سب سے زیادہ معتبر میرے نزدیک عمر رضی ہللا عنہ تھے ،کہ نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فجر کی نماز کے بعد سورج بلند ہونے تک اور عصر کی نماز کے بعد سooورج ڈوبooنے تooک نمooاز
یحیی بن سعید قطان نے شooعبہ سooے ،انہooوں
ٰ پڑھنے سے منع فرمایا۔ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
نے قتادہ سے کہ میں نے ابوالعالیہ سے سنا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے فرمایا
کہ مجھ سے چند لوگوں نے یہ حدیث بیان کی۔( جو پہلے ذکر ہوئی)۔
www.islamicurdubooks.com 445
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر582 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبِي ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي اب ُْن ُع َمَ oر ، قَooا َل :قَooا َل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَ َحر َّْوا بِ َ
صاَل تِ ُك ْم طُلُو َع ال َّش ْم ِ
س َواَل ُغرهَا". َرسُو ُل هَّللا ِ َ
یحیی بن سعید قطان نے ہشام بن عروہ سے ،انہooوں نے کہooا کہ مجھے مooیرے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
والد عروہ نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ رسول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز پڑھنے کے لیے سورج کے طلوع اور غروب ہونے کے انتظار میں نہ بیٹھے رہو۔
حدیث نمبر583 :
س فَooأ َ ِّخرُوا َّ
الصoاَل ةَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم" :إِ َذا طَلََ oع َحِ o
oاجبُ َّ
الشْ oم ِ َوقَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن ُع َم َر ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صاَل ةَ َحتَّى تَ ِغ َ
يب" ،تَابَ َعهَُ ع ْب َدةُ. س فَأ َ ِّخرُوا ال َّ
اجبُ ال َّش ْم ِ
اب َح ِ َحتَّى تَرْ تَفِ َعَ ،وإِ َذا َغ َ
عروہ نے کہا مجھ سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ
جب سورج کا اوپر کا کنارہ oطلوع ہونے لگے تو نماز نہ پڑھو یہاں تک کہ وہ بلند ہو جائے۔ اور جب سورج ڈوبooنے
یحیی بن سعید قطان کے ساتھ عبدہ بن
ٰ لگے اس وقت بھی نماز نہ پڑھو ،یہاں تک کہ غروب ہو جائے۔ اس حدیث کو
سلیمان نے بھی روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر584 :
اص ٍ oم،
ص ب ِْن َع ِ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ع ْن أَبِي أُ َسا َمةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْنُ خبَ ْي ِ
ب ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
صoاَل تَي ِْن نَهَى َع ْن
ْسoتَي ِْن َو َع ْن َ َع ْن أَبِي هُ َريَْ oرةَ" ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم نَهَى َع ْن بَ ْي َعتَي ِْن َو َع ْن لِب َ
الصَّ oما ِءَ ،و َع ِن ااِل حْ تِبَooا ِء
ال َّ طلُ َع ال َّش ْمسُ َ ،وبَ ْع َد ْال َعصْ ِر َحتَّى تَ ْغر َ
ُب ال َّش ْمسُ َ ،و َع ِن ا ْشتِ َم ِ صاَل ِة بَ ْع َد ْالفَجْ ِر َحتَّى تَ ْ
ال َّ
ضي بِفَرْ ِج ِه إِلَى ال َّس َما ِءَ ،و َع ِن ْال ُمنَابَ َذ ِة َو ْال ُماَل َم َس ِة". اح ٍد يُ ْف ِ
ب َو ِ فِي ثَ ْو ٍ
www.islamicurdubooks.com 446
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے ابی اسامہ کے واسooطے سooے بیooان کیooا۔ انہooوں نے عبیooدہللا بن عمooر
سے ،انہوں نے خبیب بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو طرح کی خرید و فروخت اور دو طرح کے لباس اور دو وقتooوں کی نمooازوں
سے منع فرمایا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز فجر کے بعد سورج نکلooنے تooک اور نمooاز عصooر کے بعooد غooروب
ہونے تک نماز پڑھنے سے منع فرمایا( اور کپڑوں میں) اشتمال صماء یعنی ایک کپڑا اپنے اوپر اس طرح لپیٹ لینا
کہ شرمگاہ کھل جائے۔ اور( احتباء) یعooنی ایک کooپڑے میں گooوٹ مooار کooر بیٹھooنے سooے منooع فرمایا۔ ( اور خرید و
فروخت میں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے منابذہ اور مالمسہ سے منع فرمایا۔
س:
ش ْم ِ صالَةَ قَ ْب َل ُغ ُرو ِ
ب ال َّ اب الَ يَت ََح َّرى #ال َّ
-31بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ سورج چھپنے سے پہلے قصد کر کے نماز نہ پڑھے
حدیث نمبر585 :
كَ ، ع ْن نَoافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oر ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
س َواَل ِع ْن َد ُغرُوبِهَا". صلِّي ِع ْن َد طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ قَا َل" :اَل يَتَ َحرَّى أَ َح ُد ُك ْم فَيُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہ کہا ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی ،انہوں نے ابن عمر رضی
ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،کooوئی تم میں سooے انتظooار میں نہ بیٹھooا رہے کہ سooورج
طلوع ہوتے ہی نماز کے لیے کھڑا ہو جائے ،اسی طرح سورج کے ڈوبنے کے انتظار میں بھی نہ رہنا چاہیے۔
حدیث نمبر586 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ عطَooا ُء
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُooولُ" :اَل
ْت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ ب ُْن يَ ِزي َد ْال ُج ْن َد ِع ُّي ، أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا َسِ oعي ٍد ْال ُخْ oد ِر َّ
ي ، يَقُooولَُ :سِ oمع ُ
www.islamicurdubooks.com 447
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے صالح سooے یہ
حدیث بیان کی ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے کہا مجھ سے عطاء بن یزید جندعی لیثی نے بیان کیooا کہ انہooوں
نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ سے سنا۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے سooنا،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ فجر کی نماز کے بعooد کooوئی نمooاز سooورج کے بلنooد ہooونے تooک نہ پooڑھی
جائے ،اسی طرح عصر کی نماز کے بعد سورج ڈوبنے تک کوئی نماز نہ پڑھی جائے۔
حدیث نمبر587 :
َ َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبََ o
ان ب َْن
ْتُ ح ْمَ oر َ oان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ غ ْن َ oد ٌر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ش ْ oعبَةَُ ، ع ْن أبِي التَّي ِ
َّاح ، قَooا َلَ :س ِ oمع ُ
حدیث نمبر588 :
اص ٍمَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َ oرةَ، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْنُ خبَ ْي ٍ
بَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص ب ِْن َع ِ
الشْ oمسُ َ ،وبَ ْعَ oد ْال َع ْ
صِ oر َحتَّى صoاَل تَي ِْن بَ ْعَ oد ْالفَجِْ oر َحتَّى تَ ْ
طلَُ oع َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َع ْن َ
قَا َل" :نَهَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُب ال َّش ْمسُ ".
تَ ْغر َ
www.islamicurdubooks.com 448
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہoا کہ ہم سoے عبoدہ نے بیoان کیoا ،انہoوں نے عبیoدہللا سoے خoبر دی،
انہوں نے خبیب سے ،انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے دو وقت نماز پڑھنے سے منع فرمایا ،نماز فجر کے بعد سورج نکلنے تooک اور نمooاز عصooر کے بعooد
سورج غروب ہونے تک۔
حدیث نمبر589 :
ْت ُّوبَ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َ oر ، قَooا َل" :أُ َ
ص oلِّي َك َما َرأَي ُ oانَ ، حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍ oدَ ، ع ْن أَي َ
َحَّ oدثَنَا أَبُو النُّ ْع َمِ o
ار َما َشا َءَ ،غ ْي َر أَ ْن اَل تَ َحر َّْوا طُلُو َع ال َّش ْم ِ
س َواَل ُغرُوبَهَا". ون ،اَل أَ ْنهَى أَ َحدًا يُ َ
صلِّي بِلَي ٍْل َواَل نَهَ ٍ أَصْ َحابِي يُ َ
صلُّ َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا ہم سooے حمooاد بن زید نے ایوب سooے کہooا ،انہoوں نے نooافع سoے،
انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے ،آپ نے فرمایا کہ جس طرح میں نے اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھتے دیکھا،
میں بھی اسی طرح نماز پڑھتا ہوں ،کسی کو روکتا نہیں۔ دن اور رات کے جس حصہ میں جی چاہے نماز پڑھ سکتا
ہے ،البتہ سورج کے طلوع اور غروب کے وقت نماز نہ پڑھا کرو۔
ص ِر ِم َن ا ْلفَ َوائِ ِ
ت َونَ ْح ِو َها: صلَّى بَ ْع َد ا ْل َع ْ
اب َما يُ َ
-33بَ ُ
باب :عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثالً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 449
صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ْع َد ْال َعصْ ِر َر ْك َعتَي ِْنَ ،وقَا َلَ :ش َغلَنِي قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل ُك َريْبٌ َ :ع ْن أُ ِّم َسلَ َمةََ ،
صلَّى النَّبِ ُّي َ
نَاسٌ ِم ْن َع ْب ِد ْالقَي ِ
ْس َع ِن ال َّر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ُّ
الظه ِْر.
اور کریب نے ام سلمہ رضی ہللا عنہا کے واسطہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے عصooر کے بعooد
دو رکعات پڑھیں ،پھر فرمایا کہ بنو عبدالقیس کے وفد سے گفتگو کی وجہ سے ظہر کی دو رکعooتیں نہیں پooڑھ سooکا
تھا۔
حدیث نمبر590 :
اح ِد ب ُْن أَ ْي َم َن ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِي ، أَنَّهُ َس ِم َعَ عائِ َش oةَ ، قَooالَ ْ
تَ " :والَّ ِذي َذهَ َ
ب بِِ oه َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ُصoلِّي َكثِooيرًا ِم ْن َ
صoاَل تِ ِه قَا ِع oدًا تَ ْعنِي َما تَ َر َكهُ َما َحتَّى لَقِ َي هَّللا ََ ،و َما لَقِ َي هَّللا َ تَ َعالَى َحتَّى ثَقُ َل َع ِن ال َّ
صاَل ِةَ ،و َكَ o
oان ي َ
صلِّي ِه َما فِي ْال َمس ِْج ِد َم َخافَ oةَ أَ ْن يُثَقِّ َل َعلَى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي ِه َماَ ،واَل يُ َ ال َّر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ْال َعصْ ِرَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ف َع ْنهُ ْم". أُ َّمتِ ِهَ ،و َك َ
ان ي ُِحبُّ َما يُ َخفِّ ُ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے عبدالواحooد بن ایمن نے بیooان کیoا ،کہooا کہ مجھ سoے مoیرے
باپ ایمن نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا سooے سooنا ،آپ نے فرمایا کہ ہللا کی قسooم! جس نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو اپنے یہooاں بال لیooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے عصooر کے بعooد کی دو رکعooات کooو
کبھی ترک نہیں فرمایا ،یہاں تک کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ، ہللا پاک سے جا ملے۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کooو
وفات سے پہلے نماز پڑھنے میں بoڑی دشoواری پیش آتی تھی۔ پھoر اکoثر آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم بیٹھ کoر نمoاز ادا
فرمایا کرتے تھے۔ اگرچہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم انہیں پooوری پابنooدی کے سooاتھ پڑھتے تھے لیکن اس خooوف
سے کہ کہیں( صحابہ بھی پڑھنے لگیں اور اس طرح) امت کو گراں باری ہو ،انہیں آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم مسoجد
میں نہیں پڑھتے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلمکو اپنی امت کا ہلکا رکھنا پسند تھا۔
www.islamicurdubooks.com 450
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر591 :
حدیث نمبر592 :
اح ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ال َّش ْيبَانِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن اأْل َ ْسَ ooو ِد،
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يََ oد ُعهُ َما ِسًّ oرا َواَل َعاَل نِيَoةً،
oان لَ ْم يَ ُك ْن َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ َع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
تَ " :ر ْك َعتَِ o
ان بَ ْع َد ْال َعصْ ِر".
ْح َو َر ْك َعتَ ِ َر ْك َعتَ ِ
ان قَ ْب َل َ
صاَل ِة الصُّ ب ِ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،کہا ہم سے شooیبانی نے بیooان کیooا،
ٰ ہم سے
کہا ہم سے عبدالرحمٰ ن بن اسود نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا سooے کہ آپ
نے فرمایا کہ دو رکعتوں کو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کبھی ترک نہیں فرمایا ،پوشیدہ ہو یا عooام لوگooوں کے
سامنے ،صبح کی نماز سے پہلے دو رکعات اور عصر کی نماز کے بعد دو رکعات۔
حدیث نمبر593 :
ْت األَ ْسَ ooو َدَ ، و َم ْسooرُوقًاَ شِ ooه َدا
ق ، قَooا َل َرأَي ُ
َحَّ ooدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َعَ ooرةَ ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاُ شْ ooعبَةَُ ، ع ْن أَبِي إِ ْسَ ooحا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَأْتِينِي فِي يَ ْو ٍم بَ ْع َد ْال َعصْ ِر إِاَّل َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن". ان النَّبِ ُّي َ َعلَىَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ما َك َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ابواسحاق سے بیان کیا ،کہا کہ ہم نے اسooود بن یزید اور
مسروق بن اجدع کو دیکھا کہ انھوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا کے اس کہooنے پoر گoواہی دی کہ نoبی کoریم صoلی ہللا
علیہ وسلم جب بھی میرے گھر میں عصر کے بعد تشریف الئے تو دو رکعت ضرور پڑھتے۔
www.islamicurdubooks.com 451
صحیح بخاری جلد1
ب ا ْل َو ْق ِ
ت: اب األَ َذ ِ
ان بَ ْع َد َذ َها ِ -35بَ ُ
باب :وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان دینا
حدیث نمبر595 :
ُصoي ٌْنَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَooا َدةَ، ْسَ oرةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ضoي ٍْل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا ح َ َحَّ oدثَنَاِ ع ْمَ oر ُ
ان ب ُْن َمي َ
ت بِنَا يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،قَooا َل: َّسَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَoةً ،فَقَooا َل بَعْضُ ْالقَoْ oو ِم :لَoْ oو َعر ْ
َع ْنأَبِي ِه ، قَا َلِ :سرْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة ،قَا َل بِاَل لٌ :أَنَا أُوقِظُ ُك ْم ،فَاضْ طَ َجعُوا َوأَ ْسنَ َد بِاَل ٌل ظَ ْهَ oرهُ إِلَى َر ِ
احلَتِِ oه فَ َغلَبَ ْتoهُ َع ْينَooاهُ اف أَ ْن تَنَا ُموا َع ِن ال َّ"أَ َخ ُ
تت ؟ قَooا َلَ :ما أُ ْلقِيَ ْ س ،فَقَooا َل :يَا بِاَل لُ ،أَي َْن َما قُ ْل َ oاجبُ َّ
الش ْ oم ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوقَ ْد طَلَ َع َحِ o
فَنَا َم ،فَا ْستَ ْيقَظَ النَّبِ ُّي َ
ين َش oا َء يَا بِاَل لُ ،قُ ْم فَooأ َ ِّذ ْن بِالنَّ ِ
اس ض أَرْ َوا َح ُك ْم ِح َ
ين َش oا َء َو َر َّدهَا َعلَ ْي ُك ْم ِح َ oط ،قَooا َل :إِ َّن هَّللا َ قَبَ َ ي نَ ْو َم oةٌ ِم ْثلُهَا قَُّ o
َعلَ َّ
صلَّى". صاَل ِة فَتَ َوضَّأَ ،فَلَ َّما ارْ تَفَ َع ِ
ت ال َّش ْمسُ َوا ْبيَاض ْ
َّت قَا َم فَ َ بِال َّ
www.islamicurdubooks.com 452
صحیح بخاری جلد1
ہم سooے عمooران بن میسooرہ نے روایت کیooا ،کہooا ہم سooے محمooد بن فضooیل نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے حصooین بن
عبدالرحمٰ ن نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،کہا ہم( خیبر سے لooوٹ کooر) نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ رات میں سفر کر رہے تھے۔ کسی نے کہا کہ یا رسول ہللا! آپ اب پڑاؤ ڈال دیتے تو بہooتر ہوتooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں نمooاز کے وقت بھی تم سooوتے نہ رہ جooاؤ۔ اس پooر بالل
رضی ہللا عنہ بولے کہ میں آپ سب لوگوں کو جگا دوں گا۔ چنانچہ سب لوگ لیٹ گئے۔ اور بالل رضooی ہللا عنہ نے
بھی اپنی پیٹھ کجاوہ سے لگا لی۔ اور ان کی بھی آنکھ لگ گئی اور جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیدار ہوئے تooو
سورج کے اوپر کا حصہ نکل چکoا oتھoا۔ آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا بالل! تoو نے کیoا کہoا تھoا۔ وہ بoولے آج
oالی تمہooاری ارواح کooو جب
جیسی نیند مجھے کبھی نہیں آئی۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا تعٰ o
چاہتا ہے قبض کر لیتا ہے اور جس وقت چاہتا ہے واپس کooر دیتooا ہے۔ اے بالل! اٹھ اور اذان دے۔ پھooر آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے وضو کیا اور جب سورج بلند ہو کر روشن ہو گیا تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلمکھڑے ہooوئے اور نمooاز
پڑھائی۔
www.islamicurdubooks.com 453
صحیح بخاری جلد1
کو بoرا بھال کہہ رہے تھے۔ اور آپ نے کہoا کہ اے ہللا کے رسoول! سoورج غoروب ہoو گیoا ،اور نمoاز عصoر پڑھنoا
میرے لیے ممکن نہ ہو سکا۔ اس پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نمooاز میں نے بھی نہیں پooڑھی۔ پھooر
ہم وادی بطحان میں گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وہاں نماز کے لیے وضو کیooا ،ہم نے بھی وضooو بنایا۔ اس
وقت سورج ڈوب چکا تھا۔ پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر پڑھائی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔
حدیث نمبر597 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْمَ ، و ُمو َسى ب ُْن إِ ْسَ oما ِعي َل ، قَoااَل َ :حَّ oدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
وسoى: الصoاَل ةَ لِِ oذ ْك ِري" ،قَoا َلُ م َ كَ ،وأَقِ ْم َّ صoاَل ةً فَ ْلي َ
ُصoلِّ إِ َذا َذ َك َرهَoا ،اَل َكفَّا َرةَ لَهَا إِاَّل َذلَِ o َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن نَ ِسَ oي َ
َّانَ : حَّ oدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، حَّ oدثَنَا قَتَooا َدةَُ ، حَّ oدثَنَا أَنَسٌ َ ، ع ِن
الصoاَل ةَ للِّ oذ ْك َرىَ ،وقَooا َلَ حب ُ قَا َل هَ َّما ٌمَ :س ِم ْعتُهُ يَقُو ُل بَ ْع ُد َوأَقِ ْم َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَحْ َوهُ.
النَّبِ ِّي َ
oیی نے
موسی بن اسماعیل نے بیان کیooا ،ان دونooوں نے کہooا کہ ہم سooے ہمooام بن یحٰ o
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین اور
قتادہ سے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سoے ،انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی نماز پڑھنا بھول جائے تو جب بھی یاد آ جooائے اس کooو پooڑھ لے۔ اس
تعالی نے فرمایا کہ) نماز میرے یاد آنے پر قooائم
ٰ قضاء کے سوا اور کوئی کفارہ oاس کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ اور( ہللا
www.islamicurdubooks.com 454
صحیح بخاری جلد1
موسی نے کہا کہ ہم سے ہمام نے حدیث بیان کی کہ میں نے قتادہ رضی ہللا عنہ سے سooنا وہ یوں پڑھتے تھے
ٰ کر۔
نماز پڑھ میری یاد کے لیے۔ حبان بن ہالل نے کہا ،ہم سے ہمام نے بیان کیا ،کہا ہم سے قتooادہ نے ،کہooا ہم سooے انس
رضی ہللا عنہ نے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ،پھر ایسی ہی حدیث بیان کی۔
ت األُولَى فَاألُولَى:
صلَ َوا ِ اب قَ َ
ضا ِء ال َّ -38بَ ُ
باب :اگر کئی نمازیں قضاء ہو جائیں تو ان کو ترتیب کے ساتھ پڑھنا
حدیث نمبر598 :
oيرَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةَ،
ان ، أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ٌم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَحْ يَى هَُ oو اب ُْن أَبِي َكثٍِ o
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ْالقَطَّ ُ
ت ،قَoا َل :فَنَ َز ْلنَا
صَ oر َحتَّى َغَ oربَ ْ ت أُ َ
صoلِّي ْال َع ْ َع ْن َجابِ ِر ، قَا َلَ " :ج َع َل ُع َم ُر يَ ْو َم ْال َخ ْن َد ِ
ق يَسُبُّ ُكفَّا َرهُ ْمَ ،وقَا َلَ :ما ِك ْد ُ
صلَّى ْال َم ْغ ِر َ
ب". صلَّى بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ ان فَ َ ب ْ
ُط َح َ
یحیی بن سعید قطان نے ،کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے حooدیث بیooان کی،
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
یحیی نے جو ابی کثیر کے بیooٹے ہیں حooدیث بیooان کی ابوسooلمہ سooے ،انہooوں نے جooابر رضooی ہللا عنہ
ٰ کہا کہ ہم سے
سے ،انہوں نے فرمایا کہ عمر رضی ہللا عنہ غooزوہ خنooدق کے موقooع پر( ایک دن) کفooار کooو بooرا بھال کہooنے لگے۔
فرمایا کہ سورج غروب ہو گیا ،لیکن میں( لڑائی کی وجہ سoے) نمoاز عصoر نہ پoڑھ سoکا۔ جoابر رضoی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ پھر ہم وادی بطحان کی طرف گئے۔ اور( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر کی نماز) غروب شooمس کے
بعد پڑھی اس کے بعد مغرب پڑھی۔
س َم ِر بَ ْع َد ا ْل ِعشَا ِء:
اب َما يُ ْك َرهُ ِم َن ال َّ
-39بَ ُ
باب :عشاء کی نماز کے بعد «سمر» یعنی دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے
السooمر فی الفقه والخooير بعد العشooاء السooامر والجمع السooمار والسooامر ﻫﻬﻨﺎ في موضع الجمع و أصل السooمر
ضؤلون القمر و کانوا يتحدثون فيه.
www.islamicurdubooks.com 455
صحیح بخاری جلد1
«سامر» کا لفظ جو قرآن میں ہے« سمر» ہی سے نکال ہے۔ اس کی جمع« سمار» ہے اور لفظ« سامر» اس آیت میں
جمع کے معنی میں ہے۔« سمر» اصل میں چاند کی روشنی کو کہتے ہیں ،اہل عرب چاندنی راتوں میں گپ شپ کیooا
کرتے تھے۔
حدیث نمبر599 :
ت َمَ oع أَبِي إِلَى أَبِي ف ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو ْال ِم ْنهَِ o
oال ، قَooا َل :ا ْنطَلَ ْق ُ oو ٌَح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عْ o
ُصoلِّي ْال َم ْكتُوبَoةَ ؟ قَooا َلَ :كَ o
oان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْف َك َ بَرْ َزةَ اأْل َ ْسلَ ِم ِّي ، فَقَا َل لَهُ :أَبِي َحد ِّْثنَاَ " ،كي َ
ص َ oر ،ثُ َّم يَرْ ِجُ oع أَ َحُ oدنَا إِلَى أَ ْهلِ ِ oه فِي
ُص oلِّي ْال َع ْ صلِّي ْالهَ ِجي َر َو ِه َي الَّتِي تَ ْد ُعونَهَا اأْل ُولَى ِح َ
ين تَ ْد َحضُ ال َّش ْمسُ َوي َ يُ َ
oان يَ ْسoتَ ِحبُّ أَ ْن يَُ oؤ ِّخ َر ْال ِع َشoا َء ،قَooا َلَ :و َكَ o
oان ب ،قَooا َلَ :و َكَ o يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغ ِر ِ
صى ْال َم ِدينَ ِة َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌَ ،ونَ ِس ُ أَ ْق َ
ين إِلَى يس oهُ َويَ ْقَ oرأُ ِم َن ِّ
الس oتِّ َ ف أَ َحُ oدنَا َجلِ َ ْر ُ
ين يَع ِصاَل ِة ْال َغ َدا ِة ِح َ
ان يَ ْنفَتِ ُل ِم ْن َ يَ ْك َرهُ النَّ ْو َم قَ ْبلَهَا َو ْال َح ِد َ
يث بَ ْع َدهَاَ ،و َك َ
ْال ِمائَ ِة".
یحیی بن سعید قطان نے ،کہا ہم سooے عooوف اعooرابی نے ،کہooا کہ ہم
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
سے ابوالمنہال سیار بن سالمہ نے ،انہوں نے کہا کہ میں اپنے باپ سooالمہ کے سooاتھ ابooوبرزہ اسooلمی رضooی ہللا عنہ
کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان سے میرے والد صاحب نے پوچھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم فرض نمازیں کس
طرح( یعنی کن کن اوقات میں) پڑھتے تھے۔ ہم سے اس کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی
اولی کہتے ہو سooورج ڈھلooتے ہی پڑھتے تھے۔ اور آپ صooلی ہللا علیہ ٰ
صلوۃ ٰ ہللا علیہ وسلم« هجير»( ظہر) جسے تم
وسلم کے عصر پڑھنے کے بعد کوئی بھی شخص اپنے گھر واپس ہوتا اور وہ بھی مدینہ کے سب سے آخری کنارہ
پر تو سورج ابھی صاف اور روشن ہوتا۔ مغرب کے بارے میں آپ نے جو کچھ بتایا مجھے یاد نہیں رہا۔ اور فرمایا
کہ عشاء میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم تاخیر پسند فرماتے تھے۔ اس سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بooات کooرنے
کو پسند نہیں کرتے تھے۔ صبح کی نماز سے جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم فارغ ہوتے تو ہم اپنے قریب بیٹھے ہooوئے
دوسرے شخص کو پہچان لیتے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم فجر میں ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 456
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 457
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر601 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سoالِ ُم ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ oرَ ، وأَبُو بَ ْكٍ o
oر اب ُْن ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صاَل ةَ ْال ِع َشا ِء فِي ِ
آخ ِر َحيَاتِِ oه ،فَلَ َّما َسoلَّ َم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َصلَّى النَّبِ ُّي َ أَبِي َح ْث َمةَ ، أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر ، قَا َلَ :
س ِمائٍَ oة اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هَُ oو ْاليَoْ oو َم َعلَى ظَه ِ
ْoر صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَقَoا َل" :أَ َرأَ ْيتَ ُك ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَِ oذ ِه فَoإ ِ َّن َر ْأ َ
قَا َم النَّبِ ُّي َ
ون ِم ْن هَ ِذ ِه اأْل َ َحا ِدي ِ
ث َع ْن ِمائَ ِة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى َما يَتَ َح َّدثُ َ ض أَ َح ٌد ،فَ َو ِه َل النَّاسُ فِي َمقَالَ ِة َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ اأْل َرْ ِ
ك أَنَّهَا تَ ْخ ِر ُم َذلِ َ
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو ْاليَ ْو َم َعلَى ظَه ِْر اأْل َرْ ِ
ض ،ي ُِري ُد بِ َذلِ َ َسنَ ٍةَ ،وإِنَّ َما قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْالقَرْ َن".
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ
مجھ سے سالم بن عبدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا اور ابooوبکر بن ابی حثمہ نے حooدیث بیooان کی کہ عبoدہللا بن عمooر
رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی اپنی زندگی کے آخری زمooانے
میں۔ سالم پھیرنے کے بعد آپ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ اس رات کے متعلق تمہیں کچھ معلooوم ہے؟ آج اس روئے
زمین پر جتنے انسان زندہ ہیں۔ سو سال بعد ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔ لوگوں نے نبی کریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کا کالم سمجھنے میں غلطی کی اور مختلف باتیں کرنے لگے۔( ابومسعود رضی ہللا عنہ نے یہ سمجھا کہ
سو برس بعد قیامت آئے گی) حاالنکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا مقصد صرف یہ تھا کہ جو لوگ آج( اس گفتگooو کے
وقت) زمین پر بسooتے ہیں۔ ان میں سooے کooوئی بھی آج سooے ایک صooدی بعooد بooاقی نہیں رہے گooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کا مطلب یہ تھا کہ سو برس میں یہ قرن گزر جائے گا۔
ف َواألَه ِْل:
ض ْي ِ
س َم ِر َم َع ال َّ
اب ال َّ
-41بَ ُ
باب :اپنی بیوی یا مہمان سے رات کو ( عشاء کے بعد ) گفتگو کرنا
حدیث نمبر602 :
www.islamicurdubooks.com 458
صحیح بخاری جلد1
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ثَ ،وإِ ْن أَرْ بَ ٌع فَ َخا ِمسٌ أَ ْو َسا ِدسٌ َ ،وأَ َّن أَبَا بَ ْك ٍر َجا َء بِثَاَل ثَ ٍة ،فَا ْنطَلَ َ
ق النَّبِ ُّي َ ْاثنَي ِْن فَ ْليَ ْذهَبْ بِثَالِ ٍ
oر تَ َع َّش oى بِ َع َش َر ٍة ،قَا َل :فَهُ َو أَنَا َوأَبِي َوأُ ِّمي ،فَاَل أَ ْد ِري ،قَا َلَ :وا ْم َرأَتِي َو َخا ِد ٌم بَ ْينَنَا َوبَي َْن بَ ْي ِ
ت أَبِي بَ ْك ٍرَ ،وإِ َّن أَبَا بَ ْكٍ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ت ْال ِع َشoا ُء ،ثُ َّم َر َجَ oع فَلَبِ َ
ث َحتَّى تَ َع َّشoى النَّبِ ُّي َ صoلِّيَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ثُ َّم لَبِ َ
ث َحي ُ
ْث ُ ِع ْن َد النَّبِ ِّي َ
ك ،قَooا َل:
ض ْ oيفِ َ ك أَ ْو قَالَ ْ
ت َ ك َع ْن أَضْ يَافِ َ
ت لَهُ ا ْم َرأَتُهَُ :و َما َحبَ َس َ
ضى ِم َن اللَّي ِْل َما َشا َء هَّللا ُ ،قَالَ ْ
َو َسلَّ َم ،فَ َجا َء بَ ْع َد َما َم َ
ت ،فَقَooا َل :يَا ُغ ْنثَoرُ ،فَ َجَّ oد َع اختَبَooأْ ُ
ْت أَنَا فَ ْ ضoوا فَooأَبَ ْوا ،قَooا َل :فََ oذهَب ُ ت :أَبَoْ oوا َحتَّى تَ ِجي َء ،قَْ oد ُع ِر ُ أَ َو َما َع َّش ْيتِي ِه ْم ،قَالَ ْ
ط َع ُمهُ أَبَدًا َوا ْي ُم هَّللا ِ َما ُكنَّا نَأْ ُخ ُذ ِم ْن لُ ْق َم ٍة إِاَّل َربَا ِم ْن أَ ْسفَلِهَا أَ ْكثَ ُ oر ِم ْنهَooا،
َو َسبَّ َ ،وقَا َل ُكلُوا اَل هَنِيئًا ،فَقَا َلَ :وهَّللا ِ اَل أَ ْ
oر فَoإ ِ َذا ِه َي َك َما ِه َي أَ ْو أَ ْكثَُ oر ِم ْنهَoا، ك ،فَنَظََ oر إِلَ ْيهَا أَبُو بَ ْك ٍ ت قَ ْب َل َذلِ َت أَ ْكثَ َر ِم َّما َكانَ ْ
صا َر ْقَا َل :يَ ْعنِي َحتَّى َشبِعُوا َو َ
ت،
ث َم oرَّا ٍ ك بِثَاَل ِ ت :اَل َوقُ َّر ِة َع ْينِي ،لَ ِه َي اآْل َن أَ ْكثَ ُ oر ِم ْنهَا قَ ْبَ oل َذلِ َ o سَ ،ما هَ َذا ؟ قَالَ ْ فَقَا َل اِل ْم َرأَتِ ِه :يَا أُ ْخ َ
ت بَنِي فِ َرا ٍ
ان يَ ْعنِي يَ ِمينَهُ ،ثُ َّم أَ َك َل ِم ْنهَا لُ ْق َمةً ،ثُ َّم َح َملَهَا إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ ك ِم َن ال َّش ْيطَ ِ فَأ َ َك َل ِم ْنهَا أَبُو بَ ْك ٍر َوقَا َل :إِنَّ َما َك َ
ان َذلِ َ
ضى اأْل َ َج ُل فَفَ َّرقَنَا ْاثنَا َع َش َ oر َر ُجاًل َمَ oع ُكooلِّ َر ُجٍ o
oل ِم ْنهُ ْم ان بَ ْينَنَا َوبَي َْن قَ ْو ٍم َع ْق ٌد فَ َم َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأَصْ بَ َح ْ
ت ِع ْن َدهَُ ،و َك َ
أُنَاسٌ هَّللا ُ أَ ْعلَ ُم َك ْم َم َع ُكلِّ َرج ٍُل ،فَأ َ َكلُوا ِم ْنهَا أَجْ َمع َ
ُون أَ ْو َك َما قَا َل".
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے معتمooر بن سooلیمان نے بیooان کیooا ،ان سooے ان کے بooاپ
سلیمان بن طرخان نے ،کہا کہ ہم سے ابوعثمان نہدی نے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر رضی ہللا عنہما سے یہ حدیث بیان
کی کہ اصحاب صفہ نادار مسکین لوگ تھے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جس کے گھooر میں دو
آدمیوں کا کھانا ہو تو وہ تیسرے( اصحاب صفہ میں سے کسooی) کooو اپooنے سooاتھ لیتooا جooائے۔ اور جس کے ہooاں چooار
آدمیوں کا کھانا ہے تو وہ پانچویں یا چھٹے آدمی کو سائبان والوں میں سے اپنے ساتھ لے جائے۔ پس ابooوبکر رضooی
ہللا عنہ تین آدمی اپنے ساتھ الئے۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دس آدمیوں کو اپنے ساتھ لے گooئے۔ عبooدالرحمٰ ن
بن ابی بکر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ گھر کے افراد میں اس وقت بoاپ ،مooاں اور میں تھooا۔ ابوعثمoان راوی کoا
بیان ہے کہ مجھے یاد نہیں کہ عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر نے یہ کہا یا نہیں کہ مoیری بیoوی اور ایک خoادم جoو مoیرے
اور ابوبکر رضی ہللا عنہ دونوں کے گھر کے لیے تھا یہ بھی تھے۔ خیر ابوبکر رضooی ہللا عنہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے یہاں ٹھہر گئے۔( اور غالبا ً کھانooا بھی وہیں کھایا۔ صooورت یہ ہooوئی کہ) نمooاز عشooاء تooک وہیں رہے۔
پھر( مسooجد سooے) نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے حجooرہ oمبooارک میں آئے اور وہیں ٹھہooرے رہے تooاآنکہ نooبی
تعالی نے چاہا تooو
ٰ کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی کھانا کھا لیا۔ اور رات کا ایک حصہ گزر جانے کے بعد جب ہللا
www.islamicurdubooks.com 459
صحیح بخاری جلد1
آپ گھر تشریف الئے تو ان کی بیوی( ام رومان) نے کہooا کہ کیooا بooات پیش آئی کہ مہمooانوں کی خooبر بھی آپ نے نہ
لی ،یا یہ کہ مہمان کی خبر نہ لی۔ آپ نے پوچھا ،کیا تم نے ابھی انہیں رات کا کھانooا نہیں کھالیا۔ ام رومooان نے کہooا
کہ میں کیا کروں آپ کے آنے تک انہوں نے کھانے سے انکار کیا۔ کھانے کے لیے ان سے کہooا گیooا تھooا لیکن وہ نہ
مانے۔ عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ میں ڈر کر چھپ گیا۔ ابوبکر رضooی ہللا عنہ نے پکooارا
اے غنثر!(یعنی او پاجی) آپ نے برا بھال کہا اور کوسنے دئیے۔ فرمایا کہ کھooاؤ تمہیں مبooارک نہ ہooو! ہللا کی قسooم!
میں اس کھانے کو کبھی نہیں کھاؤں گا۔( آخر مہمانوں کو کھانا کھالیا گیooا)( عبooدالرحمٰ ن رضooی ہللا عنہ نے کہooا) ہللا
گواہ ہے کہ ہم ادھر ایک لقمہ لیتے تھے اور نیچے سے پہلے سے بھی زیادہ کھانا ہو جاتا تھا۔ بیان کیا کہ سب لوگ
شکم سیر ہو گئے۔ اور کھانا پہلے سے بھی زیادہ بچ گیا۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے دیکھا تو کھانا پہلے ہی اتنا یا اس
سے بھی زیادہ تھا۔ اپنی بیوی سے بولے۔ بنوفراس کی بہن! یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے کہا کہ میری آنکھ کی ٹھنooڈک
کی قسم! یہ تو پہلے سے تین گنا ہے۔ پھر ابوبکر رضی ہللا عنہ نے بھی وہ کھانooا کھایا اور کہooا کہ مooیرا قسooم کھانooا
ایک شیطانی وسوسہ تھا۔ پھر ایک لقمہ اس میں سے کھایا۔ اور نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں بقیہ
کھانا لے گئے اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ وہ صبح تک آپ کے پاس رکھooا رہooا۔ عبooدالرحمٰ ن نے کہooا کہ ہم
مسلمانوں کا ایک دوسرے قبیلے کے لوگوں سے معاہدہ تھا۔ اور معاہدہ کی مدت پooوری ہooو چکی تھی۔( اس قooبیلہ کooا
وفد معاہدہ سے متعلق بات چیت کرنے مدینہ میں آیا ہوا تھا) ہم نے ان میں سے بارہ آدمی جدا کئے اور ہر ایک کے
ساتھ کتنے آدمی تھے ہللا کو ہی معلوم ہے ان سب نے ان میں سے کھایا۔ عبدالرحمٰ ن رضی ہللا عنہ نے کچھ ایسooا ہی
کہا۔
www.islamicurdubooks.com 460
صحیح بخاری جلد1
كتاب األذان
کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
اب بَ ْد ُء األَ َذا ِن:
-1بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی
ك بِoأَنَّهُ ْم قَ ْoو ٌم ال يَ ْعقِلُ َ
oون سoورة المائoدة آية 58 َوقَ ْولُهُ َع َّز َو َجلََّ :وإِ َذا نَا َد ْيتُ ْم إِلَى الصَّال ِة اتَّ َخ ُذوهَا هُُ oز ًوا َولَ ِعبًا َذلَِ o
ي لِلصَّال ِة ِم ْن يَ ْو ِم ْال ُج ُم َع ِة سورة الجمعة آية .9
َوقَ ْولُهُ :إِ َذا نُو ِد َ
تعالی کے اس ارشاد کی وضاحت کہ اور جب تم نماز کے لیے اذان دیتے ہو ،تو وہ اس کooو مooذاق اور کھیooل
ٰ اور ہللا
oالی کooا ارشooاد ہے کہ جب تمہیں جمعہ کے دن نمooاز
بنا لیتے ہیں۔ یہ اس وجہ سے کہ یہ لوگ ناسمجھ ہیں۔ اور ہللا تعٰ o
جمعہ کے لیے پکارا جائے۔ (تو ہللا کی یاد کرنے کے لیے فوراً چلے آؤ۔)
حدیث نمبر603 :
س ، قَooا َلَ :ذ َك oرُوا oذا ُءَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَoةََ ، ع ْن أَنَ ٍ ثَ ، حَّ oدثَنَاَ خالٌِ oد ْال َحَّ o ان ب ُْن َم ْي َس َرةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْالَ oو ِ
ار ِ َح َّدثَنَاِ ع ْم َر ُ
صا َرىَ :،ذ َكرُوا النَّا َر"فَأ ُ ِم َر بِاَل ٌل أَ ْن يَ ْشفَ َع اأْل َ َذ َ
ان َوأَ ْن يُوتِ َر اإْل ِ قَا َمةَ". وس ،فَ َذ َكرُوا ْاليَهُو َدَ ،والنَّ َ النَّا َر َوالنَّاقُ َ
ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالooد حooذاء نے
ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ( نمooاز کے وقت کے اعالن کے لooیے) لوگooوں نے
آگ اور ناقوس کا ذکر کیا۔ پھر یہooود و نصٰ o
oاری کooا ذکooر آ گیooا۔ پھooر بالل رضooی ہللا عنہ کooو یہ حکم ہooوا کہ اذان کے
کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔
www.islamicurdubooks.com 461
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر604 :
ْج ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي نَooافِ ٌع ، أَ َّن اب َْن
اق ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ oري ٍ
َحَّ oدثَنَاَ محْ ُمooو ُد ب ُْن َغ ْياَل َن ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد الَّ oر َّز ِ
ْس يُنَooا َدى لَهَooا ،فَتَ َكلَّ ُمooوا يَ ْو ًما
الصoاَل ةَ لَي َ ين قَ ِد ُموا ْال َم ِدينَةَ يَجْ تَ ِمع َ
ُون فَيَتَ َحيَّنَُ o
oون َّ ان ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون ِح َ ان ،يَقُولَُ :ك َ
ُع َم َرَ ك َ
ْضoهُ ْم :بَoلْ بُوقًا ِم ْثَ oل قَoرْ ِن ْاليَهُooو ِد ،فَقَooا َل
صoا َرىَ ،وقَoا َل بَع ُ ضهُ ْم :اتَّ ِخ ُذوا نَاقُوسًا ِم ْث َل نَاقُ ِ
وس النَّ َ فِي َذلِ َ
ك ،فَقَا َل بَ ْع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يَا بِاَل ُل قُ ْم فَنَا ِد بِال َّ
صاَل ِة". صاَل ِة ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ُع َمرُ :أَ َواَل تَ ْب َعثُ َ
ون َر ُجاًل يُنَا ِدي بِال َّ
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبooدالرزاق oبن ہمooام نے ،کہooا کہ ہمیں عبooدالملک ابن جooریج نے
خبر دی ،کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کہتے تھے کہ جب مسooلمان( ہجooرت کooر
کے) مدینہ پہنچے تو وقت مقرر کر کے نماز کے لیے آتے تھے۔ اس کے لیے اذان نہیں دی جاتی تھی۔ ایک دن اس
ٰ
نصاری کی طooرح ایک گھنٹہ لے لیooا جooائے اور کسooی نے کہooا کہ یہودیوں کی بارے میں مشورہ ہوا۔ کسی نے کہا
طرح نرسنگا( بگل بنا لو ،اس کو پھونک دیا کرو) لیکن عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ کسی شooخص کooو کیooوں نہ
بھیج دیا جائے جو نماز کے لیے پکار دیا کرے۔ اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( اسی رائے کو پسند فرمایا
اور بالل سے) فرمایا کہ بالل! اٹھ اور نماز کے لیے اذان دے۔
www.islamicurdubooks.com 462
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر606 :
oك، ب الثَّقَفِ ُّي ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ خالِ ٌد ْال َح َّذا ُءَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَoةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ْرفُونَهُ ،فََ oذ َكرُوا أَ ْن يُooورُوا نَooارًا أَ ْو يَ ْ
ضِ oربُوا صاَل ِة بِ َش ْي ٍء يَع ِ قَا َل :لَ َّما َكثُ َر النَّاسُ ،قَا َلَ " :ذ َكرُوا أَ ْن يَ ْعلَ ُموا َو ْق َ
ت ال َّ
نَاقُوسًا ،فَأ ُ ِم َر بِاَل ٌل أَ ْن يَ ْشفَ َع اأْل َ َذ َ
ان َوأَ ْن يُوتِ َر اإْل ِ قَا َمةَ".
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبoدالوہاب ثقفی نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے خالooد بن مہooران حooذاء نے
ابوقالبہ عبدالرحمٰ ن بن زید حرمی oسے بیان کیا ،انہوں نے انس بن مالک رضooی ہللا عنہ سooے کہ جب مسooلمان زیادہ
ہو گئے تو مشورہ ہوا کہ کسی ایسی چیز کے ذریعہ نمooاز کے وقت کooا اعالن ہooو جسooے سoب لooوگ سooمجھ لیں۔ کچھ
لوگوں نے ذکر کیا کہ آگ روشن کی جائے۔ یا نرسنگا کے ذریعہ اعالن کریں۔ لیکن آخooر میں بالل کooو حکم دیا گیooا
کہ اذان کے کلمات دو دو دفعہ کہیں اور تکبیر کے ایک ایک دفعہ۔
www.islamicurdubooks.com 463
صحیح بخاری جلد1
ض ِل التَّأْ ِذ ِ
ين: اب فَ ْ
-4بَ ُ
باب :اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر608 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ضoى النِّ َدا َء ض َراطٌ َحتَّى اَل يَ ْس َم َع التَّأْ ِذ َ
ين ،فَoإ ِ َذا قَ َ ان َولَهُ ُصاَل ِة أَ ْدبَ َر ال َّش ْيطَ ُ
ي لِل َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َذا نُو ِد َ
َ
يب أَ ْقبَ َل َحتَّى يَ ْخ ِط َر بَي َْن ْال َمooرْ ِء َونَ ْف ِسِ oه ،يَقُooو ُل ْاذ ُكooرْ َكَ oذا
ضى التَّ ْث ِو َ
صاَل ِة أَ ْدبَ َرَ ،حتَّى إِ َذا قَ َ أَ ْقبَ َل َحتَّى إِ َذا ثُ ِّو َ
ب بِال َّ
ْاذ ُكرْ َك َذا لِ َما لَ ْم يَ ُك ْن يَ ْذ ُك ُر َحتَّى يَظَ َّل ال َّر ُج ُل اَل يَ ْد ِري َك ْم َ
صلَّى".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک نے ابولزناد سے خooبر دی ،انہooوں نے اعooرج سooے،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا جب نمooاز کے کے لooیے اذان دی
جاتی ہے تو شیطان پادتا ہوا بڑی تیزی کے ساتھ پیٹھ موڑ کر بھاگتooا ہے۔ تooاکہ اذان کی آواز نہ سooن سooکے اور جب
اذان ختم ہو جاتی ہے تو پھر واپس آ جاتا ہے۔ لیکن جوں ہی تکبیر شروع ہوئی وہ پھر پیٹھ مooوڑ کooر بھاگتooا ہے۔ جب
تکبیر بھی ختم ہو جاتی ہے تو شیطان دوبارہ oآ جاتا ہے اور نمازی کے دل میں وسوسoے ڈالتoا ہے۔ کہتooا ہے کہ فالں
بات یاد کر فالں بات یاد کر۔ ان باتوں کی شیطان یاد دہانی کراتا ہے جن کا اسے خیال بھی نہ تھooا اور اس طooرح اس
شخص کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی رکعتیں پڑھی ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 464
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر609 :
ْص َ oعة كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِ oد ال oرَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي َ
صع َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ك تُ ِحبُّ ْال َغنَ َم َو ْالبَا ِديَoةَ،
ي ، قَooا َل لَoهُ" :إِنِّي أَ َرا َ
ازنِ ِّي َع ْن أَبِي ِه ، أَنَّهُ أَ ْخبَ َرهُ ،أَ َّن أَبَا َس ِعي ٍد ْال ُخْ oد ِر َّ
اريِّ ، ثُ َّم ْال َم ِ
ص ِاأْل َ ْن َ
ت ْال ُمَ oؤ ِّذ ِن ِج ٌّن َواَل ك بِالنِّ َدا ِء ،فَإِنَّهُ اَل يَ ْس َم ُع َم َدى َ
ص ْ oو ِ صاَل ِة فَارْ فَ ْع َ
ص ْوتَ َ ك فَأ َ َّذ ْن َ
ت بِال َّ ك أَ ْو بَا ِديَتِ َ فَإ ِ َذا ُك ْن َ
ت فِي َغنَ ِم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. إِ ْنسٌ َواَل َش ْي ٌء إِاَّل َش ِه َد لَهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة" ،قَا َل أَبُو َس ِعي ٍدَ :س ِم ْعتُهُ ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ہم سooے عبooدہللا بن یوسooف تنیسooی نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہمیں امooام مالooک نے عبooدالرحمٰ ن بن عبooدہللا بن
عبدالرحمٰ ن بن ابی صعصعہ انصاری سے خبر دی ،پھر عبدالرحمٰ ن مازنی اپنے والد عبدہللا سے بیooان کooرتے ہیں کہ
ان کے والد نے انہیں خبر دی کہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ صحابی نے ان سے بیان کیا کہ میں دیکھتooا ہooوں کہ
تمہیں بکریوں اور جنگل میں رہنا پسند ہے۔ اس لیے جب تم جنگل میں اپنی بکریوں کooو لooیے ہooوئے موجooود ہooو اور
نماز کے لیے اذان دو تو تم بلند آواز سے اذان دیا کرو۔ کیooونکہ جن و انس بلکہ تمooام ہی چooیزیں جooو مooؤذن کی آواز
سنتی ہیں قیامت کے دن اس پر گواہی دیں گی۔ ابوسعید رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ یہ میں نے نoبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم سے سنا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 465
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفoر انصooاری نے حمیoد سoے بیoان کیooا ،انہooوں نے انس
رضی ہللا عنہ سے انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم ہمیں سoاتھ لے
کر کہیں جہاد کے لیے تشریف لے جاتے ،تو فوراً ہی حملہ نہیں کرتے تھے۔ صبح ہوتی اور پھر آپ انتظooار کooرتے
اگر اذان کی آواز سن لیتے تو حملہ کا ارادہ تooرک کooر دیتے اور اگooر اذان کی آواز نہ سooنائی دیتی تooو حملہ کooرتے
تھے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ ہم خیooبر کی طooرف گooئے اور رات کے وقت وہooاں پہنچے۔ صooبح کے وقت جب
اذان کی آواز نہیں سنائی دی تو آپ اپنی سواری پر بیٹھ گooئے اور میں ابooوطلحہ رضooی ہللا عنہ کے پیچھے بیٹھ گیooا۔
چلنے میں میرے قدم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے قدم مبارک سooے چھooو چھooو جooاتے تھے۔ انس رضooی ہللا عنہ
نے کہا کہ خبیر کے لوگ اپنے ٹوکروں اور کدالوں کو لooیے ہooوئے( اپooنے کooام کooاج کooو) بooاہر نکلے۔ تooو انہooوں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا ،اور چال اٹھے کہ « محمد وهللا محمooد» ( صooلی ہللا علیہ وسooلم ) پooوری فooوج
سمیت آ گئے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں دیکھooا تoو آپ نے فرمایا«هللا
أكبر ،هللا أكبر» خیبر پر خرابی آ گئی۔ بیشک جب ہم کسی قوم کے میدان میں اتر جائیں تو ڈرائے ہooوئے لوگooوں کی
صبح بری ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 466
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر612 :
حدیث نمبر613 :
صاَل ِة ،قَا َل :اَل َح ْو َل َواَل قُ َّوةَ إِاَّل بِاهَّلل ِ"َ ،وقَا َل: قَا َل يَحْ يَىَ : و َح َّدثَنِي بَعْضُ إِ ْخ َوانِنَا ، oأَنَّهُ قَا َل" :لَ َّما قَا َل َح َّ
ي َعلَى ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ.
هَ َك َذا َس ِم ْعنَا نَبِيَّ ُك ْم َ
یحیی نے کہا کہ مجھ سے مoیرے بعض بھooائیوں نے حoدیث بیoان کی کہ جب مoؤذن نے« حى على الصoالة» کہooا تoو
ٰ
معاویہ رضی ہللا عنہ نے«ال حول وال قوة إال باهلل» کہا اور کہنے لگے کہ ہم نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم سooے
ایسا ہی کہتے سنا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 467
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر614 :
ش ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شَ oعيْبُ ب ُْن أَبِي َح ْمَ oزةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َكِ oد ِرَ ، ع ْنَ جooابِ ِر ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، أَ ّن
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعيَّا ٍ
الصoاَل ِة ْالقَائِ َمِ oة
ين يَ ْس َم ُع النِّ َدا َء ،اللَّهُ َّم َربَّ هَِ oذ ِه الَّ oد ْع َو ِة التَّا َّم ِة َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن قَا َل ِح َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت لَهُ َشفَا َعتِي يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة"o.
ضيلَةَ َوا ْب َع ْثهُ َمقَا ًما َمحْ ُمودًا الَّ ِذي َو َع ْدتَهَُ ،حلَّ ْ
ت ُم َح َّمدًا ْال َو ِسيلَةَ َو ْالفَ ِ
آ ِ
ہم سے علی بن عیاش ہمدانی نے بیان کیoا ،انہoوں نے کہoا کہ ہم سoے شoعیب بن ابی حمoزہ oنے بیoان کیoا ،انہoوں نے
محمد بن المنکدر سے بیان کیا ،انہوں نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ جو شخص اذان سن کر یہ کہے« اللهم رب هذه الooدعوة التامة والصooالة القائمة آت محمooدا الوسooيلة والفضooيلة
وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته» اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی۔
حدیث نمبر615 :
حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أ َّن كَ ، ع ْنُ س َم ٍّي َم ْولَى أَبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْن أَبِي َ
صالِ ٍ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الصoفِّ اأْل َ َّو ِل ثُ َّم لَ ْم يَ ِجُ oدوا إِاَّل أَ ْن يَ ْسoتَ ِه ُموا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم قَooا َل" :لَoْ oو يَ ْعلَ ُم النَّاسُ َما فِي النِّ َدا ِء َو َّ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ْح أَل َتَ ْوهُ َما َولَoْ oو oون َما فِي ْال َعتَ َمِ oة َو ُّ
الصoب ِ ير اَل ْسoتَبَقُوا إِلَ ْيِ oهَ ،ولَoْ oو يَ ْعلَ ُمَ o
oون َما فِي التَّه ِْجِ o
َعلَ ْي ِه اَل ْستَهَ ُمواَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُمَ o
َح ْب ًوا"o.
www.islamicurdubooks.com 468
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے سمی سے جو ابoوبکر عبoدالرحمٰ ن بن حoارث
کے غالم تھے خبر دی ،انہوں نے ابوصالح ذکوان سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اذان کہنے اور نماز پہلی صف میں پڑھنے سے کتنooا ثooواب
ملتا ہے۔ پھر ان کے لیے قرعہ ڈالنے کے سوائے اور کooوئی چooارہ نہ بooاقی رہتooا ،تooو البتہ اس پooر قooرعہ انooدازی ہی
کرتے اور اگر لوگوں کو معلوم ہو جاتا کہ نماز کے لیے جلدی آنے میں کتنا ثواب ملتا ہے تو اس کے لیے دوسooرے
سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے۔ اور اگر لوگوں کو معلوم ہو جاتا کہ عشاء اور صبح کی نماز کا ثواب کتنooا ملتooا
ہے ،تو ضرور چوتڑوں کے بل گھسیٹتے ہوئے ان کے لیے آتے۔
حدیث نمبر616 :
اصٍ oم اأْل َحَْ oو ِلَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِّ
الزيَا ِديِّ َ ، و َع ِ اح ِ ص ِ ُّوبَ ، و َع ْب ِد ْال َح ِمي ِد ََح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن أَي َ
الص oاَل ةُي َّ صاَل ِة ،فَأ َ َم َرهُ أَ ْن يُنَا ِد َ
ي َعلَى ال َّغ ،فَلَ َّما بَلَ َغ ْال ُم َؤ ِّذ ُن َح َّ ث ، قَا َلَ " :خطَبَنَا اب ُْن َعبَّا ٍ
س فِي يَ ْو ٍم َر ْد ٍ ار ِ ب ِْن ْال َح ِ
ْض ،فَقَا َل :فَ َع َل هَ َذا َم ْن هُ َو َخ ْي ٌر ِم ْنهُ َوإِنَّهَا َع ْز َمةٌ". ال ،فَنَظَ َر ْالقَ ْو ُم بَ ْع ُ
ضهُ ْم إِلَى بَع ٍ فِي الرِّ َح ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی اور عبدالحمیooد بن دینooار صooاحب
ٰ
بصری سے ،انہوں نے کہooا کہ ابن عبooاس رضooی الزیادی اور عاصم احول سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن حارث
ہللا عنہما نے ایک دن ہم کو جمعہ کا خطبہ دیا۔ بارش کی وجہ سے اس دن اچھی خاصooی کیچooڑ ہooو رہی تھی۔ مooؤذن
www.islamicurdubooks.com 469
صحیح بخاری جلد1
جب« حى على الصالة» پر پہنچا تو آپ نے اس سے« الصالة في الرحال» oکہنے کے لیے فرمایا کہ لوگ نمooاز اپooنی
قیام گاہوں پر پڑھ لیں۔ اس پر لوگ ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ اسی طooرح
مجھ سے جو افضل تھے ،انہوں نے بھی کیا تھا اور اس میں شک نہیں کہ جمعہ واجب ہے۔
بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِه ، أَ ّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان َر ُجاًل أَ ْع َمى اَل ي اب ُْن أُ ِّم َم ْكتُ ٍ
وم ،ثُ َّم قَا َلَ :و َك َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َّن بِاَل اًل يُ َؤ ِّذ ُن بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا َحتَّى يُنَا ِد َ
ت". ت أَصْ بَحْ َ يُنَا ِدي َحتَّى يُقَا َل لَهُ أَصْ بَحْ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہooوں نے سooالم بن عبooدہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے اپنے والد عبدہللا بن عمر سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا کہ
بالل تو رات رہے اذان دیتے ہیں۔ اس لیے تم لوگ کھاتے پیتے رہو۔ یہooاں تooک کہ ابن ام مکتooوم اذان دیں۔ راوی نے
کہا کہ وہ نابینا تھے اور اس وقت تک اذان نہیں دیتے تھے جب تک ان سے کہا نہ جاتا کہ صبح ہooو گooئی۔ صooبح ہooو
گئی۔
اب األَ َذ ِ
ان بَ ْع َد ا ْلفَ ْج ِر: -12بَ ُ
باب :صبح ہونے کے بعد اذان دینا
www.islamicurdubooks.com 470
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر618 :
ص oةُ" ، أَ َّن
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ oر ، قَooا َل :أَ ْخبَ َ oر ْتنِيَ ح ْف َ
ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن قَ ْب َ oل أَ ْن تُقَooا َم ان إِ َذا ا ْعتَ َك َ ْ
ف ال ُم َؤ ِّذ ُن لِلصُّ ب ِ
ْح َوبَ َدا الصُّ ْب ُح َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
صاَل ةُ".
ال َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی ،انہوں نے عبدہللا بن عمooر
رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے کہا مجھے ام المؤمنین حفصooہ رضooی ہللا عنہooا نے خooبر دی کہ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسooلم کی عooادت تھی کہ جب مooؤذن صooبح کی اذان صooبح صooادق کے طلooوع ہooونے کے بعoد دے چکooا ہوتooا تooو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اذان اور تکبیر کے بیچ نماز قائم ہونے سے پہلے دو ہلکی سی رکعتیں پڑھتے۔
حدیث نمبر619 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ عائِ َشةََ " كَ o
oان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
ْح".صاَل ِة الصُّ ب ِصلِّي َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن بَي َْن النِّ َدا ِء َواإْل ِ قَا َم ِة ِم ْن َ
يُ َ
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،انہوں
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے
نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن بن عوف سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم فجر کی اذان اور اقامت کے درمیان دو ہلکی سی رکعتیں پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر620 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
وم". ي اب ُْن أُ ِّم َم ْكتُ ٍ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َّن بِاَل اًل يُنَا ِدي بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا َحتَّى يُنَا ِد َ
www.islamicurdubooks.com 471
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امooام مالooک نے عبooدہللا بن دینooار سooے خooبر دی ،انہooوں نے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،دیکھooو بالل رضooی ہللا عنہ رات
رہے میں اذان دیتے ہیں ،اس لیے تم لوگ( سحری) کھا پی سکتے ہو۔ جب تک ابن ام مکتوم اذان نہ دیں۔
اب األَ َذ ِ
ان قَ ْب َل ا ْلفَ ْج ِر: -13بَ ُ
باب :صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان
حدیث نمبر621 :
www.islamicurdubooks.com 472
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر622 :
ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا أَبُو أُ َسا َمةَ ، قَا َلُ :عبَ ْي ُد هَّللا َِ ح َّدثَنَاَ ،ع ْنْ القَ ِ
اس ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َش oةََ ، و َع ْن نَooافِ ٍع، َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
َع ِن اب ِْن ُع َم َر ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّم قَا َل:
مجھ سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں ابواسامہ حماد بن اسامہ نے خبر دی ،کہا ہم سے عبooدہللا
بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے قاسم بن محمد سے اور انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے بیان کیا اور نافع
نے ابن عمر سے یہ حدیث بیان کی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( بالل رات رہے میں اذان دیتے ہیں۔
عبدہللا ابن ام مکتوم کی اذان تک تم( سحری) کھا پی سکتے ہو)۔
حدیث نمبر623 :
وسoى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ عبَ ْيُ oد هَّللا ِ ب ُْن ُع َمَ oر، يسoى ْال َمooرْ َو ِزيُّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاْ الفَ ْ
ضُ oل ب ُْن ُم َ ف ب ُْن ِع َ ح و َحَّ oدثَنِي ي ُ
ُوسُ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَنَّهُ ،قَا َل" :إِ َّن بِاَل اًل يُ َؤ ِّذ ُن بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا
اس ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن ْالقَ ِ
وم".َحتَّى يُ َؤ ِّذ َن اب ُْن أُ ِّم َم ْكتُ ٍ
oی نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
(دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے یوسف بن عیسٰ o
موسی نے ،کہا کہ ہم سے عبیدہللا بن عمر نے قاسم بن محمد سے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہooا
ٰ فضل بن
سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہآپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ بالل رات رہے میں اذان
دیتے ہیں۔ عبدہللا ابن ام مکتوم کی اذان تک تم( سحری) کھا پی سکتے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 473
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد بن عبooدہللا طحooان نے سooعد بن ایاس جریری سooے
بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن بریدہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن مغفل مزنی سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
تین مooرتبہ فرمایا کہ ہooر دو اذانooوں( اذان و اقooامت) کے درمیooان ایک نمooاز( کooا فصooل) دوسooری نمooاز سooے ہونooا
چاہیے( تیسری مرتبہ فرمایا کہ) جو شخص ایسا کرنا چاہے۔
حدیث نمبر625 :
ار َّ
ي ، ْتَ ع ْمَ oرو ب َْن َعoا ِم ٍر اأْل َ ْن َ
صِ o ار ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ غ ْنَ oد ٌر ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةُ ، قَoا َلَ :سِ oمع ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّشٍ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَ ْبتَِ oدر َ
ُون ب النَّبِ ِّي َ oان ْال ُمَ oؤ ِّذ ُن إِ َذا أَ َّذ َن قَooا َم نَooاسٌ ِم ْن أَ ْ
صَ oحا ِ oك ، قَooا َلَ " :كَ o س ب ِْن َمالٍِ o َع ْن أَنَ ِ
بَ ،ولَ ْم يَ ُك ْن بَي َْن ون الَّ oر ْك َعتَي ِْن قَ ْبَ oل ْال َم ْغِ o
oر ِ ُصoلُّ َ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ ،وهُ ْم َكَ oذلِ َ
كي َ ي َحتَّى يَ ْخُ oر َج النَّبِ ُّي َ ال َّس َو ِ
ار َ
ان ب ُْن َجبَلَةََ : وأَبُو َدا ُو َدَ ، ع ْن ُش ْعبَةَ ،لَ ْم يَ ُك ْن بَ ْينَهُ َما إِاَّل قَلِيلٌ.
ان َواإْل ِ قَا َم ِة َش ْي ٌء" ،قَا َلُ ع ْث َم ُ
اأْل َ َذ ِ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر غندر نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم
سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے عمرو بن عامر انصاری سے سنا ،وہ انس بن مالک رضooی ہللا عنہ
سے بیان کرتے تھے کہ آپ نے فرمایا کہ(عہدرسالت میں) جب مؤذن اذان دیتا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کے
صحابہ ستونوں کی طرف لپکتے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلماپنے حجرہ oسے باہر تشریف التے تو لوگ اسی
طرح نماز پڑھتے ہوئے ملتے۔ یہ جماعت مغرب سے پہلے کی دو رکعooتیں تھیں۔ اور( مغooرب میں) اذان اور تکبooیر
میں کوئی زیادہ فاصلہ نہیں ہوتا تھا۔ اور عثمان بن جبلہ اور ابوداؤد طیالسی نے شعبہ سے اس( حدیث میں یوں نقooل
کیا ہے کہ) اذان اور تکبیر میں بہت تھوڑا سا فاصلہ ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 474
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر626 :
الزبَي ِْر ، أَ َّنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ان الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي عُرْ َوةُ ب ُْن ُّ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صاَل ِة ْالفَجْ ِر قَا َم فَ َر َك َع َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن قَ ْب َل َ
صoاَل ِة ت ْال ُم َؤ ِّذ ُن بِاأْل ُولَى ِم ْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َس َك َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ين ْالفَجْ رُ ،ثُ َّم اضْ طَ َج َع َعلَى ِشقِّ ِه اأْل َ ْي َم ِن َحتَّى يَأْتِيَهُ ْال ُم َؤ ِّذ ُن لِإْل ِ قَا َم ِة". ْالفَجْ ِر بَ ْع َد أَ ْن يَ ْستَبِ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ،انہooوں نے زہooری سooے ،انہooوں نے کہooا کہ
مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی کہ ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ جب مoؤذن صoبح کی دوسoری
اذان دے کooر چپ ہوتooا تooو رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلمکھڑے ہooوتے اور فooرض سooے پہلے دو رکعت( سooنت
فجر) ہلکی پھلکی ادا کرتے صبح صادق روشن ہو جانے کے بعد پھر داہنی کروٹ پر لیٹ رہتے۔ یہاں تک کہ مؤذن
تکبیر کہنے کی اطالع دینے کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آتا۔
www.islamicurdubooks.com 475
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر628 :
ث ، أَتَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي oك ب ِْن ْال ُحَ oوي ِْر ِ
ُّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَoةََ ، ع ْنَ مالِِ o َحَّ oدثَنَاُ م َعلَّى ب ُْن أَ َسٍ oد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْن أَي َ
oان َر ِحي ًما َرفِيقًooا ،فَلَ َّما َرأَى َشْ oوقَنَا إِلَى oر ِم ْن قَoْ oو ِمي ،فَأَقَ ْمنَا ِع ْنَ oدهُ ِع ْشِ oر َ
ين لَ ْيلَoةً َو َكَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فِي نَفٍَ o
َ
الص oاَل ةُ فَ ْليُ َ oؤ ِّذ ْن لَ ُك ْم أَ َحُ oد ُك ْم َو ْليَ ُ oؤ َّم ُك ْم
ت َّ أَهَالِينَooا ،قَooا َل" :ارْ ِج ُعooوا فَ ُكونُooوا oفِي ِه ْم َو َعلِّ ُمooوهُ ْم َو َ
ص oلُّوا ،فَ oإ ِ َذا َح َ
ض َ oر ِ
أَ ْكبَ ُر ُك ْم".
ہم سے معلی بن سعد اسoد بصٰ o
oری نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے وہیب بن خالooد نے ابوایوب سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے
ابوقالبہ سے ،انہوں نے مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ سے ،کہا کہ میں نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت
میں اپنی قوم( بنی لیث) کے چند آدمیوں کے ساتھ حاضر ہوا اور میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خooدمت شooریف
میں بیس راتوں تک قیام کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بڑے رحم دل اور ملنسار تھے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے
ہمارے اپنے گھر پہنچنے کا شوق محسوس کر لیا تو فرمایا کہ اب تم جا سکتے ہooو۔ وہooاں جooا کooر اپooنی قooوم کooو دین
سکھاؤ اور( سفر میں) نماز پڑھتے رہنا۔ جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں سooے ایک شooخص اذان دے اور جooو تم
میں سب سے بڑا ہو وہ امامت کرائے۔
www.islamicurdubooks.com 476
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر629 :
بَ ، ع ْن أَبِي َذرٍّ ، قَooا َل:
اج ِر أَبِي ْال َح َسِ oنَ ، ع ْنَ ز ْيِ oد ب ِْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال ُمهَ ِ
oر ْد ،ثُ َّم أَ َرا َد أَ ْن يَُ oؤ ِّذ َن ،فَقَooا َل لَoهُ:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍر فَأ َ َرا َد ْال ُم َؤ ِّذ ُن أَ ْن يُ َؤ ِّذ َن ،فَقَا َل لَهُ :أَ ْبِ o
" ُكنَّا َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :إِ َّن ِشَّ oدةَ ْال َحooرِّ
أَب ِْر ْد ،ثُ َّم أَ َرا َد أَ ْن يُ َؤ ِّذ َن ،فَقَا َل لَهُ :أَب ِْر ْدَ ،حتَّى َسا َوى الظِّلُّ التُّلُو َل ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
ْح َجهَنَّ َم".
ِم ْن فَي ِ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے مہاجر oابوالحسن سے بیان کیooا ،انہooوں نے زید بن وہب
سے ،انہوں نے ابوذرغفاری رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ ہم نبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کے سoاتھ ایک
سفر میں تھے۔ مؤذن نے اذان دینی چاہی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ٹھنooڈا ہooونے دے۔ پھooر مooؤذن نے اذان
دینی چاہی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر یہی فرمایا کہ ٹھنڈا ہونے دے۔ یہاں تoک کہ سoایہ ٹیلoوں کے برابoر ہoو
گیا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت دوزخ کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے۔
حدیث نمبر630 :
www.islamicurdubooks.com 477
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر631 :
ك ، أَتَ ْينَا
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَoةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ مالٌِ o
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
صoلَّى
oان َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ُون ،فَأَقَ ْمنَا ِع ْن َدهُ ِع ْش ِر َ
ين يَ ْو ًما َولَ ْيلَoةًَ ،و َكَ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َونَحْ ُن َشبَبَةٌ ُمتَقَ ِ
ارب َ إِلَى النَّبِ ِّي َ
اشoتَ ْقنَا َسoأَلَنَا َع َّم ْن تَ َر ْكنَا بَ ْعَ oدنَا ،فَأ َ ْخبَرْ نَooاهُ ،قَooا َل:
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ِحي ًما َرفِيقًا ،فَلَ َّما ظَ َّن أَنَّا قَ ِد ا ْشتَهَ ْينَا أَ ْهلَنَا أَ ْو قَِ oد ْ
صلُّوا َك َما َرأَ ْيتُ ُمooونِي
"ارْ ِجعُوا إِلَى أَ ْهلِي ُك ْم ،فَأَقِي ُموا فِي ِه ْم َو َعلِّ ُموهُ ْم َو ُمرُوهُ ْمَ ،و َذ َك َر أَ ْشيَا َء أَحْ فَظُهَا أَ ْو اَل أَحْ فَظُهَا َو َ
صاَل ةُ فَ ْليُ َؤ ِّذ ْن لَ ُك ْم أَ َح ُد ُك ْم َو ْليَ ُؤ َّم ُك ْم أَ ْكبَ ُر ُك ْم".
ت ال َّ أُ َ
صلِّي ،فَإ ِ َذا َح َ
ض َر ِ
مثنی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدالوہاب نے خبر دی ،کہooا کہ ہمیں ابوایوب سooختیانی نے ابooوقالبہ
ٰ ہم سے محمد بن
سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے مالک بن حویرث نے بیان کیا ،کہooا کہ ہم نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی
خدمت اقدس میں حاضر ہوئے۔ ہم سب ہم عمر اور نوجوان ہی تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت مبooارک میں
ہمooارا بیس دن و رات قیooام رہooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم بooڑے ہی رحم دل اور ملنسooار تھے۔ جب آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے دیکھا کہ ہمیں اپنے وطن واپس جانے کا شوق ہے تو آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے پوچھooا کہ تم لooوگ اپooنے
گھر کسے چھوڑ کر آئے ہو۔ ہم نے بتایا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا اب تم اپنے گھر جاؤ اور ان
گھر والوں کے ساتھ رہو اور انہیں بھی دین سکھاؤ اور دین کی باتوں پر عمل کooرنے کooا حکم کooرو۔ مالooک نے بہت
سی چیزوں کا ذکر کیا جن کے متعلق ابوایوب نے کہا کہ ابوقالبہ نے یوں کہا وہ بooاتیں مجھ کooو یاد ہیں یا یوں کہooا
مجھ کو یاد نہیں۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طooرح نمooاز پڑھنooا جیسooے تم نے مجھے نمooاز
پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور جب نماز کا وقت آ جائے تو کوئی ایک اذان دے اور جو تم میں سب سے بڑا ہو وہ نماز
پڑھائے۔
حدیث نمبر632 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَافِ ٌع ، قَا َل :أَ َّذ َن اب ُْن ُع َم َر فِي لَ ْيلٍَ ooة بَِ o
oار َد ٍة
oان يَoأْ ُم ُر ُم َؤ ِّذنًا يَُ oؤ ِّذ ُن ،ثُ َّم صلُّوا فِي ِر َحooالِ ُك ْم ،فَأ َ ْخبَ َرنَا أَ َّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َكَ o ان ،ثُ َّم قَا َلَ :
ضجْ نَ َبِ َ
ار َد ِة أَ ِو ْال َم ِطي َر ِة فِي ال َّسفَ ِر".
ال فِي اللَّ ْيلَ ِة ْالبَ ِ
ص ُّلوا فِي الرِّ َح ِ يَقُو ُل َعلَى إِ ْث ِر ِه" :أَاَل َ
www.islamicurdubooks.com 478
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر633 :
oو ِن ب ِْن أَبِي ُج َح ْيفَoةََ ، ع ْن أَبِي ِه، oو ٍن ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو ْال ُع َمي ِ
ْسَ ، ع ْنَ عْ o ق ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َعْ o
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
الصoاَل ِة ،ثُ َّم َخَ oر َج بِاَل ٌل بِ ْ َ قَا َلَ " :رأَي ُ
oال َعنَ َز ِة َحتَّى ح ،فَ َجoا َءهُ بِاَل ٌل فَآ َذنَoهُ بِ َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِاأْل ْبطَ ِ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
صاَل ةَ". ح َوأَقَا َم ال َّ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِاأْل ْبطَ ِ
ُول هَّللا ِ َ
َر َك َزهَا بَي َْن يَ َديْ َرس ِ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں جعفر بن عون نے خبر دی ،انہوں نے کہooا کہ ہم سooے
ابوالعمیس نے بیان کیooا ،انہooوں نے عooون بن ابی حجیفہ سooے ابooوحجیفہ کے واسooطہ سooے بیooان کیooا ،کہooا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ابطح میں دیکھا کہ بالل حاضر ہوئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز کی خooبر
دی پھooر بالل رضooی ہللا عنہ بooرچھی لے کooر آگے بooڑھے اور اسooے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooامنے( بطooور
سترہ) مقام ابطح میں گاڑ دیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( اس کو سترہ بنا کر) نماز پڑھائی۔
اب َه ْل يَتَتَبَّ ُع ا ْل ُم َؤ ِّذنُ فَاهُ َها ُهنَا َو َها ُهنَاَ ،و َه ْل يَ ْلتَفِتُ فِي األَ َذا ِن:
-19بَ ُ
باب :کیا مؤذن اذان میں اپنا منہ ادھر ادھر ( دائیں بائیں ) پھرائے اور کیا اذان کہتے وقت ادھر
ادھر دیکھ سکتا ہے ؟
www.islamicurdubooks.com 479
صحیح بخاری جلد1
س ان اب ُْن ُع َم َر اَل يَجْ َع ُل إِصْ بَ َع ْي ِه فِي أُ ُذنَ ْي ِهَ ،وقَا َل إِ ْب َرا ِهي ُم :اَل بَooأْ َ
َوي ُْذ َك ُر َع ْن بِاَل ٍل ،أَنَّهُ َج َع َل إِصْ بَ َع ْي ِه فِي أُ ُذنَ ْي ِهَ ،و َك َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم
oان النَّبِ ُّي َت َعائِ َشoةَُ :كَ o أَ ْن يُ َؤ ِّذ َن َعلَى َغي ِْر ُوضُو ٍءَ ،وقَا َل َعطَا ٌءْ :ال ُوضُو ُء َح ٌّ
ق َو ُسنَّةٌَ ،وقَالَ ْ
يَ ْذ ُك ُر هَّللا َ َعلَى ُكلِّ أَحْ يَانِ ِه.
اور بالل رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اذان میں اپنی دونوں انگلیooاں اپooنے کooانوں میں داخooل کیں۔ اور
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما اذان میں کانوں میں انگلیاں نہیں ڈالتے تھے۔ اور ابooراہیم نخعی نے کہooا کہ بےوضooو
اذان دینے میں کوئی برائی نہیں اور عطاء نے کہا کہ اذان میں وضو ضروری اور سنت ہے۔ اور عائشooہ رضooی ہللا
عنہا نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سب وقتوں میں ہللا کو یاد فرمایا کرتے تھے۔
حدیث نمبر634 :
oو ِن ب ِْن أَبِي ُج َح ْيفَ oةََ ، oع ْن أَبِي ِه" ، أَنَّهُ َرأَى بِاَل اًل يُ َ oؤ ِّذ ُن، ف ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ س ْ oفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ عْ o َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوس َ o
ان". ت أَتَتَبَّ ُع فَاهُ هَهُنَا َوهَهُنَا بِاأْل َ َذ ِ
فَ َج َع ْل ُ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے عون بن ابی حجیفہ سے بیان کیا ،انہooوں
نے اپنے باپ سے کہانھوں نے بالل رضooی ہللا عنہ کooو اذان دیتے ہooوئے دیکھooا۔ وہ کہooتے ہیں میں بھی ان کے منہ
کے ساتھ ادھر ادھر منہ پھیرنے لگا۔
www.islamicurdubooks.com 480
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر635 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل :بَ ْينَ َما نَحْ ُن نُ َ
ص oلِّي َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
الصoاَل ِة، صلَّى ،قَا َلَ :ما َشoأْنُ ُك ْم ؟ ،قَooالُواْ :
اسoتَ ْع َج ْلنَا إِلَى َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ ْذ َس ِم َع َجلَبَةَ ِر َج ٍ
ال ،فَلَ َّما َ َم َع النَّبِ ِّي َ
صلُّواَ ،و َما فَاتَ ُك ْم فَأَتِ ُّموا". قَا َل" :فَاَل تَ ْف َعلُوا ،إِ َذا أَتَ ْيتُ ُم ال َّ
صاَل ةَ فَ َعلَ ْي ُك ْم بِال َّس ِكينَ ِة ،فما أدر ْكتُ ْم فَ َ
یحیی بن ابی کثیر سoے بیooان کیoا،
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شیبان بن عبدالرحمٰ ن نے
انہooوں نے عبooدہللا بن ابی قتooادہ سooے ،انہooوں نے اپooنے والooد ابوقتooادہ رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے کہooا کہ ہم نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نمooاز میں تھے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے کچھ لوگooوں کے چلooنے پھooرنے اور
بولنے کی آواز سنی۔ نماز کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیooا قصooہ ہے لوگooوں نے کہooا کہ ہم
نماز کے لیے جلدی کر رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو۔ بلکہ جب تم نمooاز کے لooیے آؤ
تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو ،نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جooو رہ جooائے اسے( بعooد) میں پooورا
کر لو۔
www.islamicurdubooks.com 481
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر636 :
بَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َسيِّ ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ،قَooا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َع ِنُّ َ
oار َواَل تُ ْسِ oر ُعوا ،فَ َما أَ ْد َر ْكتُ ْم فَ َ
صoلُّواَ ،و َما فَooاتَ ُك ْم السِ oكينَ ِة َو ْال َوقَِ o "إِ َذا َس ِم ْعتُ ُم اإْل ِ قَا َمةَ فَا ْم ُشوا إِلَى َّ
الصoاَل ِة َو َعلَ ْي ُك ْم بِ َّ
فَأَتِ ُّموا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن عبدالرحمٰ ن بن ابی ذئب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے امام
زہری نے سعید بن مسیب سے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے( دوسری سند) اور زہری نے ابوسلمہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے نoبی کooریم
صلی ہللا علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تم لوگ تکبیر کی آواز سن لو تو نماز کے لooیے( معمooولی
چال سے) چل پڑو۔ سکون اور وقار کو( بہرحال) پکooڑے رکھooو اور دوڑ کے مت آؤ۔ پھooر نمooاز کooا جooو حصooہ ملے
اسے پڑھ لو ،اور جو نہ مل سکے اسے بعد میں پورا کر لو۔
www.islamicurdubooks.com 482
صحیح بخاری جلد1
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل :قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ شْ oيبَ ُ
صاَل ةُ فَاَل تَقُو ُمواَ oحتَّى تَ َر ْونِي َو َعلَ ْي ُك ْم بِال َّس ِكينَ ِة" ،تَابَ َعهَُ علِ ُّي ب ُْن ْال ُمبَا َر ِك. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا أُقِي َم ِ
ت ال َّ َ
یحیی بن ابی کثیر سے بیooان کیooا ،انہooوں نے عبooدہللا
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے شیبان نے
بن ابی قتادہ سooے ،انہooوں نے اپooنے بooاپ ابوقتooادہ حooارث بن ربعی رضooی ہللا عنہ سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ نماز کی تکبیر ہو تو جب تک مجھے دیکھ نہ لو کھڑے نہ ہو اور آہستگی کoو الزم رکھoو۔ شoیبان
یحیی سے علی بن مبارک نے بھی روایت کیا ہے۔
ٰ کے ساتھ اس حدیث کو
اب َه ْل يَ ْخ ُر ُج ِم َن ا ْل َم ْ
س ِج ِد لِ ِعلَّ ٍة: -24بَ ُ
باب :کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل
سکتا ہے ؟
حدیث نمبر639 :
بَ ، ع ْن أَبِي
انَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ ح ب ِْن َكي َ
ْسَ o صoالِ ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
وفَ ،حتَّى الصoفُ ُ
ت ُّ صاَل ةُ َو ُع ِّدلَ ِ
ت ال َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َج َوقَ ْد أُقِي َم ِ
َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ" ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ف َر ْأ ُسهُ
ف ،قَا َلَ :علَى َم َكانِ ُك ْم ،فَ َم َك ْثنَا َعلَى هَ ْيئَتِنَا َحتَّى َخ َر َج إِلَ ْينَا يَ ْن ِط ُ صاَّل هُ ا ْنتَظَرْ نَا أَ ْن يُ َكبِّ َر ا ْن َ
ص َر َ إِ َذا قَا َم فِي ُم َ
َما ًءَ ،وقَ ِد ا ْغتَ َس َل".
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،وہ صالح بن کیسان سے ،وہ ابن
شہاب سے ،وہ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم( ایک
دن حجرے سے) باہر تشریف الئے ،اقامت کہی جا چکی تھی اور صفیں برابر کی جا چکی تھیں۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم جب مصلے پر کھڑے ہوئے تو ہم انتظار کر رہے تھے کہ اب آپ صلی ہللا علیہ وسooلم تکبooیر کہooتے ہیں۔ لیکن
آپ صلی ہللا علیہ وسلم واپس تشooریف لے گooئے اور فرمایا کہ اپooنی اپooنی جگہ پooر ٹھہooرے رہooو۔ ہم اسooی حooالت میں
www.islamicurdubooks.com 483
صحیح بخاری جلد1
ٹھہرے رہے یہاں تک کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم دوبoارہ تشooریف الئے ،تoو سoر مبoارک سoے پoانی ٹپoک رہooا تھooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے غسل کیا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 484
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر641 :
ْت أَبَا َسoلَ َمةَ ، يَقُooولُ :أَ ْخبَ َرنَاَ جoابِ ُر ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ" ، أَ ّن َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ت أَ ْن أُ َ
صoلِّ َي ق ،فَقَooا َل :يَا َر ُسoو َل هَّللا َِ ،وهَّللا ِ َما ِكْ oد ُ ب يَoْ oو َم ْال َخ ْنَ oد ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجا َءهُ ُع َمُ oر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ي َ النَّبِ َّ
ص oلَّ ْيتُهَا ،فَنَ َ oز َل ك بَ ْع َد َما أَ ْفطَ َر الصَّائِ ُم ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َمَ :وهَّللا ِ َما َ ت ال َّش ْمسُ تَ ْغرُبُ َو َذلِ َ َحتَّى َكا َد ِ
صoلَّى صلَّى يَ ْعنِي ْال َعصْ َر بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ ان َوأَنَا َم َعهُ ،فَتَ َوضَّأ َ ثُ َّم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى ب ْ
ُط َح َ النَّبِ ُّي َ
بَ ْع َدهَا ْال َم ْغ ِر َ
ب".
یحیی کے واسooطہ سoے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے
میں نے ابوسلمہ سے سooنا ،وہ کہooتے تھے کہ ہمیں جooابر بن عبooدہللا انصooاری رضooی ہللا عنہمooا نے خooبر دی کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ غزوہ خندق کے دن حاضر ہوئے اور عooرض
کی یا رسول ہللا! قسooم ہللا کی سoورج غooروب ہoونے کooو ہی تھooا کہ میں اب عصoر کی نمoاز پoڑھ سoکا ہoوں۔ آپ جب
حاضر خدمت ہوئے تو روزہ افطار کرنے کا وقت آ چکا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسooم ہللا کی
میں نے بھی تو نماز عصر نہیں پڑھی ہے۔ پھر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم بطحooان کی طooرف گooئے۔ میں آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ ہی تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا ،پھر عصر کی نماز پooڑھی۔ سoورج ڈوب چکoا oتھoا۔
پھر اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔
اجةُ بَ ْع َد ِ
اإلقَا َم ِة: ض لَهُ ا ْل َح َ
اب ا ِإل َم ِام تَ ْع ِر ُ
-27بَ ُ
باب :اگر امام کو تکبیر ہو چکنے کے بعد کوئی ضرورت پیش آئے تو کیا کرے ؟
حدیث نمبر642 :
www.islamicurdubooks.com 485
صحیح بخاری جلد1
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کسی شخص سے مسجد کے ایک گوشooے میں چپکے چپکے کooان میں بoاتیں کoر رہے
تھے۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے جب تشریف الئے تو لوگ سو رہے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 486
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر644 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ِة فَيُ َؤ َّذ َن لَهَا ،ثُ ّمَ
ب ،ثُ َّم آ ُم َر بِال َّ ت أَ ْن آ ُم َر بِ َحطَ ٍ
ب فَيُحْ طَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :والَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه لَقَ ْد هَ َم ْم ُ
َ
ال فَooأ ُ َحرِّ َ
ق َعلَ ْي ِه ْم بُيُooوتَهُ ْمَ ،والَّ ِذي نَ ْف ِسoي بِيَِ oد ِه لَoْ oو يَ ْعلَ ُم أَ َحُ oدهُ ْم أَنَّهُ يَ ِجُ oد اس ،ثُ َّم أُ َخالِ َ
ف إِلَى ِر َج ٍ آ ُم َر َر ُجاًل فَيَ ُؤ َّم النَّ َ
َعرْ قًا َس ِمينًا أَ ْو ِمرْ َماتَي ِْن َح َسنَتَي ِْن لَ َش ِه َد ْال ِع َشا َء".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہooا کہ ہمیں امooام مالooک نے ابوالزنooاد سoے خoبر دی ،انہoوں نے اعooرج
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اس ذات کی قسooم جس کے
ہاتھ میں میری جان ہے میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ لکڑیوں کے جمع کرنے کا حکم دوں۔ پھر نماز کے لooیے کہooوں،
اس کے لیے اذان دی جائے پھر کسی شخص سے کہوں کہ وہ امامت کرے اور میں ان لوگوں کی طرف جاؤں ( جو
نماز باجماعت میں حاضر نہیں ہوتے) پھر انہیں ان کے گھروں سمیت جال دوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہooاتھ میں
میری جان ہے اگر یہ جماعت میں نہ شریک ہونے والے لوگ اتنی بات جان لیں کہ انہیں مسجد میں ایک اچھے قسم
کی گوشت والی ہڈی مل جائے گی یا دو عمدہ کھر ہی مل جooائیں گے تooو یہ عشooاء کی جمooاعت کے لooیے مسooجد میں
ضرور حاضر ہو جائیں
www.islamicurdubooks.com 487
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر645 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ ّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ةَ ْالفَ ِّذ بِ َسب ٍْع َو ِع ْش ِر َ
ين َد َر َجةً". صاَل ةُ ْال َج َما َع ِة تَ ْف ُ
ض ُل َ َو َسلَّ َم قَا َلَ " :
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہوں نے نافع سے ،انہooوں نے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جمooاعت کے سooاتھ نمooاز اکیلے
نماز پڑھنے سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
حدیث نمبر646 :
بَ ، ع ْن أَبِي َس ِ oعي ٍد ْال ُخْ oد ِريِّ ،
ْثَ ، ح َّدثَنِي اب ُْن ْالهَا ِدَ ، ع ْنَ ع ْب ِ oد هَّللا ِ ب ِْن َخبَّا ٍ
ُف ، أَ ْخبَ َرنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ين َد َر َجةً". صاَل ةَ ْالفَ ِّذ بِ َخ ْم ٍ
س َو ِع ْش ِر َ صاَل ةُ ْال َج َما َع ِة تَ ْف ُ
ض ُل َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " : أَنَّهُ َس ِم َع النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ مجھ سooے یزید
بن ہاد نے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن خباب سے ،انہوں نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ سے کہ انہوں نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جماعت سے نماز تنہا نمooاز پڑھنے سooے
پچیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
حدیث نمبر647 :
ح ، يَقُooولُ: ْت أَبَا َ
صoالِ ٍ احِ oد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبُْ oد ْال َو ِ
َّف َعلَى َ
صاَل تِ ِه ضع ُصاَل ةُ ال َّرج ُِل فِي ْال َج َما َع ِة تُ َ ْت أَبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولُ :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " : َس ِمع ُ
ضoو َء ،ثُ َّم َخَ oر َج إِلَى ْال َم ْسِ oج ِد اَل
ضoأ َ فَأَحْ َسَ oن ْال ُو ُ
ك أَنَّهُ إِ َذا تَ َو َّ
ضْ oعفًاَ ،و َذلَِ o فِي بَ ْيتِ ِه َوفِي ُسoوقِ ِه َخ ْم ًسoا َو ِع ْشِ oر َ
ين ِ
www.islamicurdubooks.com 488
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 489
صحیح بخاری جلد1
پچیس درجہ زیادہ بہتر ہے۔ اور رات دن کے فرشتے فجر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں۔ پھر ابوہریرہ رضooی ہللا عنہ
نے فرمایا کہ اگر تم پڑھنا چاہو تو( سورۃ بنی اسoرائیل) کی یہ آیت پڑھو« إن قoرآن الفجر كoان مشoهودا» یعoنی فجoر
میں قرآن پاک کی تالوت پر فرشتے حاضر oہوتے ہیں۔
حدیث نمبر649 :
قَا َلُ ش َعيْبٌ َ : و َح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :تَ ْف ُ
ضلُهَا بِ َسب ٍْع َو ِع ْش ِر َ
ين َد َر َجةً.
شooعیب نے فرمایا کہ مجھ سooے نooافع نے ابن عمooر رضooی ہللا عنہمooا کے واسooطہ سooے اس طooرح حooدیث بیooان کی
کہ جماعت کی نماز اکیلے کی نماز سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
حدیث نمبر650 :
ْت أُ َّم الَّ oدرْ َدا ِء، ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ سoالِ ًما ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ف ِم ْن أُ َّم ِة ُم َح َّم ٍد َ
صoلَّى هَّللا ُ ك ؟ فَقَا َلَ :وهَّللا ِ َما أَ ْعِ o
oر ُ تَ :ما أَ ْغ َ
ضبَ َ ضبٌ ،فَقُ ْل ُ
ي أَبُو ال َّدرْ َدا ِءَ وهُ َو ُم ْغ َ
تَقُولَُ " :د َخ َل َعلَ َّ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َش ْيئًا إِاَّل أَنَّهُ ْم يُ َ
صلُّ َ
ون َج ِميعًا".
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ،کہooا
کہ میں نے سالم سے سنا۔ کہا کہ میں نے ام الدرداء سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ( ایک مرتبہ) ابودرداء آئے ،بڑے ہی
خفا ہو رہے تھے۔ میں نے پوچھا کہ کیا بات ہوئی ،جس نے آپ کو غضبناک بنا دیا۔ فرمایا :ہللا کی قسم! محمد صooلی
ہللا علیہ وسلم کی شریعت کی کوئی بات اب میں نہیں پاتا۔ سوا اس کے کہ جماعت کے ساتھ یہ لوگ نماز پooڑھ لیooتے
ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 490
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر651 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي ِد ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي بُooرْ َدةََ ، ع ْن أَبِي ُم َ
وسoى ، قَooا َل:
صاَل ِة أَ ْب َعُ oدهُ ْم فَأ َ ْب َعُ oدهُ ْم َم ْم ًشoىَ ،والَّ ِذي يَ ْنتَ ِظُ oر َّ
الصoاَل ةَ اس أَجْ رًا فِي ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :أَ ْعظَ ُم النَّ ِ
قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلِّيَهَا َم َع اإْل ِ َم ِام أَ ْعظَ ُم أَجْ رًا ِم َن الَّ ِذي يُ َ
صلِّي ثُ َّم يَنَا ُم". َحتَّى يُ َ
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے برید بن عبدہللا سے بیان کیا ،انہوں نے ابوبردہ سے،
ابوموسی رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز میں ثواب کے لحاظ سے
ٰ انہوں نے
سب سے بڑھ کر وہ شخص ہوتا ہے ،جو( مسجد میں نماز کے لیے) زیادہ سے زیادہ دور سے آئے اور جooو شooخص
نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے اور پھر امام کے ساتھ پڑھتا ہے اس شخص سے اجر میں بڑھ کooر ہے جو( پہلے
ہی) پڑھ کر سو جائے۔
www.islamicurdubooks.com 491
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر653 :
َما فِي النِّ َدا ِء َوالصَّفِّ اأْل َ َّو ِل ،ثُ َّم لَ ْم يَ ِج ُدوا إِاَّل أَ ْن يَ ْستَ ِه ُموا اَل ْستَهَ ُموا َعلَ ْي ِه.
پھooر آپ نے فرمایا کہ شooہداء پooانچ قسooم کے ہooوتے ہیں۔ طooاعون میں مooرنے والے ،پیٹ کے عارضے( ہیضooے
وغیرہ) میں مرنے والے اور ڈوب کر مرنے والے اور جو دیوار وغیرہ کسی بھی چیز سے دب کooر مooر جooائے اور
ہللا کے راستے میں( جہاد کرتے ہوئے) شہید ہونے والے اور آپ نے فرمایا کہ اگر لوگooوں کooو معلooوم ہooو جooائے کہ
اذان دینے اور پہلی صف میں شریک ہونے کا ثواب کتنا ہے اور پھر اس کے سوا کooوئی چooارہ oکooار نہ ہoو کہ قooرعہ
ڈاال جائے تو لوگ ان کے لیے قرعہ ہی ڈاال کریں۔
حدیث نمبر654 :
ْح أَل َتَ ْوهُ َما َولَ ْو َح ْب ًوا". ْ ير اَل ْستَبَقُوا إِلَ ْي ِهَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
ون َما فِي ال َعتَ َم ِة َوالصُّ ب ِ ون َما فِي التَّه ِْج ِ
َولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
اور اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ ظہر کی نماز کے لیے سویرے جooانے میں کیooا ثooواب ہے تooو اس کے لooیے
ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کریں اور اگر یہ جان جائیں کہ عشooاء اور صooبح کی نمooاز کے فضooائل
کتنے ہیں ،تو گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے ان کے لیے آئیں۔
ب اآلثَا ِر:
سا ِ
احتِ َ
اب ْ
-33بَ ُ
باب ( :جماعت کے لیے ) ہر ہر قدم پر ثواب ملنے کا بیان
حدیث نمبر655 :
www.islamicurdubooks.com 492
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن عبدہللا بن حوشب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا
کہ مجھ سے حمید طویل نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،اے بنو سلمہ والو! کیا تم اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے؟
حدیث نمبر656 :
ُّوب، َوقَا َل ُم َجا ِه ٌد فِي قَ ْولِ ِهَ :ونَ ْكتُبُ َما قََّ oد ُموا َوآثَoا َرهُ ْم ،قَoا َل ُخطَoاهُ ْمَ ،وقَoا َل اب ُْن أَبِي َمoرْ يَ َم : أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن أَي َ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َح َّدثَنِي ُح َم ْي ٌدَ ، ح َّدثَنِي أَنَسٌ ، أَ َّن بَنِي َسلِ َمةَ أَ َرا ُدوا أَ ْن يَتَ َح َّولُواَ oع ْن َمنَ ِ
ازلِ ِه ْم فَيَ ْن ِزلُوا قَ ِريبًا ِم َن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن يُ ْعرُوا ْال َم ِدينَةَ ،فَقَooا َل :أَاَل تَحْ تَ ِسoب َ
ُون آثَooا َر ُك ْم ؟ قَooا َل ُم َجا ِهٌ oد: َو َسلَّ َم ،قَا َل :فَ َك ِرهَ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض بِأَرْ ُجلِ ِه ْم.
ُخطَاهُ ْم آثَا ُرهُ ْم أَ ْن يُ ْم َشى فِي اأْل َرْ ِ
یحیی بن ایوب نے خبر دی ،کہا کہ مجھ سoے حمیoد طویل
ٰ اور ابن ابی مریم نے بیان میں یہ زیادہ کہا ہے کہ مجھے
نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ بنو سلمہ والooوں نے یہ ارادہ کیooا کہ اپooنے
مکان( جو مسجد سے دور تھے) چھوڑ دیں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے قریب آ رہیں۔( تاکہ باجمooاعت کے
لیے مسجد نبوی کا ثواب حاصل ہو) لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو مدینہ کا اجاڑ دینا بooرا معلooوم ہooوا۔ آپ نے
فرمایا کہ تم لوگ اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے؟ مجاہد نے کہا( سورۃ ٰیسoین میں)« وآثoارهم»سoے قoدم مoراد ہیں۔
یعنی زمین پر چلنے سے پاؤں کے نشانات۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِعشَا ِء فِي ا ْل َج َما َع ِة: -34بَ ُ
باب :عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر657 :
حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَooا َل: ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبُو َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ين ِم َن ْالفَجِْ oر َو ْال ِع َشoا ِءَ ،ولَoْ oو يَ ْعلَ ُمَ o
oون َما فِي ِه َما صoاَل ةٌ أَ ْثقََ oل َعلَى ْال ُمنَooافِقِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :لَي َ
ْس َ قَا َل النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 493
صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ مالِ ِك ب ِْن ْال ُح َوي ِْر ِ
ثَ ، ع ِن النَّبِ ِّي
صاَل ةُ فَأ َ ِّذنَا َوأَقِي َما ،ثُ َّم لِيَ ُؤ َّم ُك َما أَ ْكبَ ُر ُك َما".
ت ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َح َ
ض َر ِ َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے ابooوقالبہ
عبدہللا بن زید سے ،انہوں نے مالک بن حویرث سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم سooے کہ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز کا وقت آ جائے تو تم دونوں اذان دو اور اقامت کہو ،پھooر جooو تم میں بooڑا ہے وہ امooام
بنے۔
www.islamicurdubooks.com 494
صحیح بخاری جلد1
باب :جو شخص مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت
حدیث نمبر659 :
حدیث نمبر660 :
ار بُ ْن َدا ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ خبَيْبُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
"سْ oب َعةٌ ي ُِظلُّهُ ُم هَّللا ُ فِي ِظلِّ ِه يَoْ oو َم اَل ِظَّ oل إِاَّل اص ٍمَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َلَ : ب ِْن َع ِ
ق فِي ْال َم َس ِ o
اج ِدَ ،و َر ُجاَل ِن تَ َحابَّا فِي هَّللا ِ اجْ تَ َم َعا ِظلُّهُ ،اإْل ِ َما ُم ْال َعا ِدلَُ ،و َشابٌّ نَ َش oأ َ فِي ِعبَooا َد ِة َربِّ ِهَ ،و َر ُجٌ oل قَ ْلبُoهُ ُم َعلَّ ٌ
ق أَ ْخفَى َحتَّى اَل صَّ oد َ ال ،فَقَا َل :إِنِّي أَ َخ ُ
اف هَّللا ََ ،و َر ُجٌ oل تَ َ ب َو َج َم ٍ ص ٍ ات َم ْن َِعلَ ْي ِه َوتَفَ َّرقَا َعلَ ْي ِهَ ،و َر ُج ٌل طَلَبَ ْتهُ ا ْم َرأَةٌ َذ ُ
www.islamicurdubooks.com 495
صحیح بخاری جلد1
کرنے واال بادشاہ ،دوسرے وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا ،تیسرا ایسا
شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے ،چوتھے دو ایسے شخص جو ہللا کے لیے باہم محبت رکھooتے ہیں
اور ان کے ملنے اور جدا ہooونے کی بنیooاد یہی« للهى»( ہللا کے لooیے محبت) محبت ہے ،پooانچواں وہ شooخص جسooے
کسی باعزت اور حسین عورت نے( برے ارادہ سے) بالیا لیکن اس نے کہہ دیا کہ میں ہللا سے ڈرتooا ہooوں ،چھٹooا وہ
شخص جس نے صدقہ کیا ،مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہooاتھ کooو بھی خooبر نہیں ہooوئی کہ داہooنے ہooاتھ نے کیooا
خرچ کیا۔ ساتواں وہ شخص جس نے تنہائی میں ہللا کو یاد کیا اور( بے ساختہ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔
حدیث نمبر661 :
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد ، قَا َلُ " :سئِ َل أَنَسُ ، هَ ِل اتَّ َخ َذ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه
oل ،ثُ َّم أَ ْقبََ oل َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِهِ oه بَ ْعَ oد َما َ
صoلَّى ،فَقَooا َل: صاَل ةَ ْال ِع َشا ِء إِلَى َشْ o
ط ِر اللَّ ْيِ o َو َسلَّ َم َخاتَ ًما ؟ ،فَقَا َل :نَ َع ْم ،أَ َّخ َر لَ ْيلَةً َ
صاَل ٍة ُم ْن ُذ ا ْنتَظَرْ تُ ُموهَا" ،قَا َل :فَ َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر إِلَى َوبِ ِ
يص َخاتَ ِم ِه. صلَّى النَّاسُ َو َرقَ ُدوا َولَ ْم تَ َزالُوا فِي َ
َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر oنے بیان کیا حمید طویل سoے ،انہooوں نے کہooا کہ
انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے دریافت کیا گیا کہ کیا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کooوئی انگooوٹھی پہooنی ہے؟
آپ نے فرمایا کہ ہاں! ایک رات عشاء کی نماز میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے آدھی رات تooک دیر کی۔ نمooاز کے
بعد ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ،لوگ نماز پڑھ کر سو چکے ہوں گے۔ اور تم لوگ اس وقت تoک نمooاز ہی
کی حooالت میں تھے جب تooک تم نمooاز کooا انتظooار کooرتے رہے۔ انس رضooی ہللا عنہ نے فرمایا جیسooے اس وقت میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک دیکھ رہا ہوں( یعنی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک کا
سماں میری آنکھوں میں ہے)۔
اح:
س ِج ِد َو َمنْ َر َ اب فَ ْ
ض ِل َمنْ َغ َدا إِلَى ا ْل َم ْ -37بَ ُ
باب :مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضیلت کا بیان
www.islamicurdubooks.com 496
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر662 :
فَ ، ع ْنَ ز ْيِ oد ب ِْن أَ ْسoلَ َم،
ُون ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمطَooرِّ ٍ
َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ِزيُ oد ب ُْن هَooار َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن َغ َدا إِلَى ْال َم ْسِ oج ِد َو َرا َح أَ َعَّ oد هَّللا ُ
ارَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َع ْن َعطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
لَهُ نُ ُزلَهُ ِم َن ْال َجنَّ ِة ُكلَّ َما َغ َدا أَ ْو َرا َح".
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن ہارون واسطی نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہمیں محمooد بن
مطرف نے زید بن اسلم سے خبر دی ،انہوں نے عطاء بن یسار سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہooوں
نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مسجد میں صبح شام بooار بooار
تعالی جنت میں اس کی مہمانی کا سامان کرے گا۔ وہ صبح شام جب بھی مسجد میں جائے۔
ٰ حاضری دیتا ہے۔ ہللا
صَ ، ع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ اب ِْن بُ َح ْينَةََ ، وقَا َلَ ح َّما ٌد ، أَ ْخبَ َرنَاَ س ْع ٌدَ ، ع ْنَ ح ْف ٍ
صَ ، ع ْنَ مالِ ٍك. َع ْنَ ح ْف ٍ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے اپنے باپ سعد بن ابooراہیم سooے بیooان کیooا،
انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے عبدہللا بن مالک بن بحینہ سے ،کہا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooا
گزر ایک شخص پر ہوا( دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن بشooر نے بیooان کیooا،
www.islamicurdubooks.com 497
صحیح بخاری جلد1
کہا کہ ہم سے بہز بن اسد نے بیان کیا۔ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے سعد بن ابooراہیم نے خooبر دی،
کہا کہ میں نے حفص بن عاصم سے سنا ،کہا کہ میں نے قبیلہ ازد کے ایک صاحب سے جن کا نooام مالooک بن بحینہ
رضی ہللا عنہ تھا ،سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی نظر ایک ایسے نمازی پooر پooڑی جooو تکبooیر کے بعooد دو
رکعت نماز پڑھ رہا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہو گئے تو لooوگ اس شooخص کے اردگooرد
جمع ہو گئے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کیا صبح کی چooار رکعooتیں پڑھتooا ہے؟ کیooا صooبح کی چooار
رکعتیں ہو گئیں؟ اس حدیث کی متابعت غندر اور معاذ نے شعبہ سے کی ہے جو مالooک سooے روایت کooرتے ہیں۔ ابن
اسحاق oنے سعد سے ،انہوں نے حفص سے ،وہ عبدہللا بن بحینہ سے اور حماد نے کہooا کہ ہمیں سooعد نے حفص کے
واسطہ سے خبر دی اور وہ مالک کے واسطہ سے۔
ض أَنْ يَ ْ
ش َه َد ا ْل َج َما َعةَ: اب َح ِّد ا ْل َم ِري ِ
-39بَ ُ
باب :بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے
حدیث نمبر664 :
ث ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبِي ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْن إِبَْ oرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْسَ oو ِد ، قَoا َل: ص ب ِْن ِغيَا ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ض َر ُسoو ُل هَّللا ِoر َ ت" :لَ َّما َم ِ ْظي َم لَهَooا ،قَoالَ ْ
الصoاَل ِة َوالتَّع ِضَ oي هَّللا ُ َع ْنهَا فََ oذ َكرْ نَا ْال ُم َواظَبَoةَ َعلَى َّ" ُكنَّا ِع ْن َدَ عائِ َشةََ ر ِ
اس ،فَقِي َل لَهُ: صاَل ةُ فَأ ُ ِّذ َن ،فَقَا َلُ :مرُوا أَبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ بِالنَّ ِ ت ال َّ ضهُ الَّ ِذي َم َ
ات فِي ِه فَ َح َ
ض َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َر َ
َ
اسَ ،وأَ َعا َد فَأ َ َعا ُدوا لَoهُ ،فَأ َ َعooا َد الثَّالِثَoةَ ،فَقَooا َل: ك لَ ْم يَ ْستَ ِط ْع أَ ْن يُ َ
صلِّ َي بِالنَّ ِ إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل أَ ِس ٌ
يف ،إِ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسooلَّ َم ِم ْن صلَّى فَ َو َج َد النَّبِ ُّي َ اس ،فَ َخ َر َج أَبُو بَ ْك ٍر فَ َ صلِّ بِالنَّ ُِف ُمرُوا أَبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ احبُ يُوس َ ص َو ِإِنَّ ُك َّن َ
ان ِم َن ْال َو َج ِع ،فَأ َ َرا َد أَبُو بَ ْك ٍر أَ ْن يَتَأ َ َّخ َر ،فَأ َ ْو َمooأ َ إِلَ ْي ِ oه
نَ ْف ِس ِه ِخفَّةً ،فَ َخ َر َج يُهَا َدى بَي َْن َر ُجلَي ِْن َكأَنِّي أَ ْنظُ ُر ِرجْ لَ ْي ِه تَ ُخطَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه ان النَّبِ ُّي َ شَ :و َك َ س إِلَى َج ْنبِ ِه ،قِي َل لِأْل َ ْع َم ِ ك ،ثُ َّم أُتِ َي بِ ِه َحتَّى َجلَ َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن َم َكانَ َ
النَّبِ ُّي َ
oر ،فَقَooا َل بِ َر ْأ ِسِ oه :نَ َع ْم"َ ،ر َواهُ أَبُو َدا ُو َد،
صoاَل ِة أَبِي بَ ْكٍ o ُصoلُّ َ
ون بِ َ صلِّي َوأَبُو بَ ْك ٍر ي َ
ُصoلِّي بِ َ
صoاَل تِ ِه َوالنَّاسُ ي َ َو َسلَّ َم يُ َ
ان أَبُو بَ ْك ٍر يُ َ
صلِّي قَائِ ًما. ار أَبِي بَ ْك ٍر ،فَ َك َ ضهَُ ،و َزا َد أَبُو ُم َع ِ
اويَةََ جلَ َ
سَ ،ع ْن يَ َس ِ َع ْن ُش ْعبَةََ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
ش بَ ْع َ
www.islamicurdubooks.com 498
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عمرو بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے میرے باپ حفص بن غیooاث نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم
سے اعمش نے ابراہیم نخعی سے بیان کیا کہ اسود بن یزید نخعی نے کہا کہ ہم عائشہ رضی ہللا عنہا کی خooدمت میں
حاضooر تھے۔ ہم نے نمooاز میں ہمیشooگی اور اس کی تعظیم کooا ذکooر کیooا۔ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے فرمایا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مرض الموت میں جب نماز کا وقت آیا اور اذان دی گئی تو فرمایا کہ ابوبکر سے کہooو
کہ لوگooوں کooو نمoاز پڑھائیں۔ اس وقت آپ صoلی ہللا علیہ وسooلم سoے کہooا گیooا کہ ابooوبکر بooڑے نoرم دل ہیں۔ اگooر وہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی جگہ کھڑے ہوں گے تو نماز پڑھانا ان کے لیے مشکل ہooو جooائے گی۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے پھر وہی حکم فرمایا ،اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے پھooر وہی بooات دہooرا دی گooئی۔ تیسooری مooرتبہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم تو بالکل یوسف کی سooاتھ والی عورتooوں کی طooرح ہooو۔( کہ دل میں کچھ ہے
اور ظاہر کچھ اور کر رہی ہو) ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ آخooر ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نمooاز پڑھانے کے
لیے تشریف الئے۔ اتنے میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مرض میں کچھ کمی محسooوس کی اور دو آدمیooوں کooا
سہارا لے کر باہر تشooریف لے گooئے۔ گویا میں اس وقت آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے قooدموں کooو دیکھ رہی ہooوں کہ
تکلیف کی وجہ سے زمین پر لکooیر کooرتے جooاتے تھے۔ ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نے یہ دیکھ کooر چاہooا کہ پیچھے ہٹ
جائیں۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اشارہ سے انہیں اپنی جگہ رہنے کے لیے کہا۔ پھر ان کے قooریب آئے
اور بازو میں بیٹھ گئے۔ جب اعمش نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے پوچھا گیا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
نماز پڑھائی۔ اور ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نے آپ کی اقتooداء کی اور لوگooوں نے ابooوبکر رضooی ہللا عنہ کی نمooاز کی
اقتداء کی؟ اعمش نے سر کے اشارہ سoے بتالیا کہ ہooاں۔ ابoوداؤد طیالسoی نے اس حoدیث کooا ایک ٹکooڑا شoعبہ سoے
روایت کیا ہے اور شعبہ نے اعمش سے اور ابومعاویہ نے اس روایت میں یہ زیادہ کیooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بائیں طرف بیٹھے۔ پس ابوبکر رضی ہللا عنہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے۔
حدیث نمبر665 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيُ عبَيُْ ooد هَّللا ِ ب ُْن َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن يُوس َ
ُفَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ِنُّ
www.islamicurdubooks.com 499
صحیح بخاری جلد1
ت َّاس َو َرج ٍُل آ َخ َر" ،قَooا َل ُعبَ ْي ُ oد هَّللا ِ :فَ َ oذ َكرْ ُ ان بَي َْن ْال َعب ِ ط ِرجْ اَل هُ اأْل َرْ َ
ضَ ،و َك َ بَ ْيتِي ،فَأ َ ِذ َّن لَهُ فَ َخ َر َج بَي َْن َر ُجلَي ِْن تَ ُخ ُّ
ت :اَل ،قَooا َل :هَُ oو َعلِ ُّي ت َعائِ َشةُ ،فَقَا َل لِيَ :وهَلْ تَ ْد ِري َم ِن ال َّر ُج ُل الَّ ِذي لَ ْم تُ َس ِّم َعائِ َشةُ ؟ قُ ْل ُ سَ ما قَالَ ْ ك اِل ب ِْن َعبَّا ٍ َذلِ َ
ب ُْن أَبِي طَالِ ٍ
ب".
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ہشام بن یوسف نے خبر دی معمر سے ،انہوں نے زہری سے ،کہا
ٰ ہم سے ابراہیم بن
کہ مجھے عبیooدہللا بن عبooدہللا بن عتبہ بن مسooعود نے خooبر دی کہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے فرمایا کہ جب نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیمار ہو گئے اور تکلیف زیادہ بڑھ گئی تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اپooنی بیویوں سooے
اس کی اجازت oلی کہ بیماری کے دن میرے گھر میں گزاریں۔ انہوں نے اس کی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کooو اجooازتo
دے دی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے قدم زمین پooر لکooیر کooر رہے
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت عبooاس رضooی ہللا عنہ اور ایک اور شooخص کے بیچ میں تھے( یعooنی دونooوں
حضرات کا سہارا لیے ہوئے تھے) عبیدہللا راوی نے بیان کیا کہ میں نے یہ حدیث عائشہ رضی ہللا عنہooا کی عبooدہللا
بن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کی ،تو آپ نے فرمایا اس شخص کو بھی جانتے ہو ،جن کا نام عائشooہ رضooی ہللا
عنہا نے نہیں لیا۔ میں نے کہا کہ نہیں! آپ نے فرمایا کہ وہ دوسرے آدمی علی رضی ہللا عنہ تھے۔
www.islamicurdubooks.com 500
صحیح بخاری جلد1
الرحال» کہ لوگو! اپنی قیام گاہوں پر ہی نماز پڑھ لو۔ پھر فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سردی و بارش کی
راتوں میں مؤذن کو حکم دیتے تھے کہ وہ اعالن کر دے کہ لوگو اپنی قیام گاہوں پر ہی نماز پڑھ لو۔
حدیث نمبر667 :
oان ب َْن اريِّ ، أَ َّنِ ع ْتبََ o
صِ o يع اأْل َ ْن َ
بَ ، ع ْنَ محْ ُمooو ِد ب ِْن ال َّربِ ِ كَ ، ع ِن اب ِْن ِش oهَا ٍَحَّ oدثَنَا إِ ْس َ oما ِعي ُل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ مالِ ٌ o
الظ ْل َم oةُ
oون ُّ صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم" :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،إِنَّهَا تَ ُك ُ ان يَ ُؤ ُّم قَ ْو َمهُ َوهُ َو أَ ْع َمىَ ،وأَنَّهُ قَا َل لِ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ َمالِ ٍكَ ك َ
ص oلَّى هَّللا ُ
صلَّى ،فَ َجا َءهُ َر ُس oو ُل هَّللا ِ َ صلِّ يَا َرسُو َل هَّللا ِ فِي بَ ْيتِي َم َكانًا أَتَّ ِخ ُذهُ ُم َ
ص ِر ،فَ َ ض ِري ُر ْالبَ َ
َوال َّس ْي ُل َوأَنَا َر ُج ٌل َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
صلَّى فِي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َت فَ َ ان ِم َن ْالبَ ْي ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :أَي َْن تُ ِحبُّ أَ ْن أُ َ
صلِّ َي ؟ فَأ َ َشا َر إِلَى َم َك ٍ
ہم سے اسماعیل بن ابی عتبان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیooان کیooا ،انہooوں نے
کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے محمود بن ربیع انصاری سے کہ بن مالک انصاری رضی ہللا عنہ نابینا
تھے اور وہ اپنی قooوم کے امooام تھے۔ انہooوں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے عooرض کیooا کہ یا رسooول ہللا!
اندھیری اور سیالب کی راتیں ہوتی ہیں اور میں اندھا ہوں ،اس لیے آپ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھ لیجیئے
تاکہ میں وہیں اپنی نماز کی جگہ بنا لوں۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ان کے گھر تشریف الئے اور پوچھooا کہ
تم کہاں نماز پڑھنا پسند کرو گے۔ انہوں نے گھر میں ایک جگہ بتال دی اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے وہooاں
نماز پڑھی۔
ض َر َو َه ْل يَ ْخطُ ُ#
ب يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة فِي ا ْل َمطَ ِر: صلِّي ا ِإل َما ُم بِ َمنْ َح َ
اب َه ْل يُ َ
-41بَ ُ
باب :جو لوگ ( بارش یا اور کسی آفت میں ) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ
لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں ؟
www.islamicurdubooks.com 501
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر668 :
احبُ ِّ
الزيَoا ِديِّ ،قَooا َل: ب ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َزيٍْ oد ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبُْ oد ْال َح ِمي ِدَ
صِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َعبِْ oد ْال َوهَّا ِ
الص oاَل ِة، غ ،فَأ َ َم َر ْال ُم َؤ ِّذ َن لَ َّما بَلَ َغ َح َّ
ي َعلَى َّ ث ، قَا َلَ " :خطَبَنَا اب ُْن َعبَّا ٍ
س فِي يَ ْو ٍم ِذي َر ْد ٍ ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ْال َح ِ
ار ِ َس ِمع ُ
ْض فَ َكأَنَّهُ ْم أَ ْن َكرُوا ،فَقَا َلَ :كأَنَّ ُك ْم أَ ْن َكرْ تُ ْم هََ oذا ،إِ َّن هََ oذا فَ َعلَoهُ َم ْن ال ،فَنَظَ َر بَ ْع ُ
ضهُ ْم إِلَى بَع ٍ قَا َل :قُ ِل ال َّ
صاَل ةُ فِي الرِّ َح ِ
ت أَ ْن أُحِْ oooر َج ُك ْم"َ ،و َع ْنَ ح َّما ٍد، صoooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oooه َو َسoooلَّ َم ،إِنَّهَا َع ْز َم oooةٌ َوإِنِّي َك ِ
oooر ْه ُ هَُ oooو َخيٌْ oooر ِمنِّي يَ ْعنِي النَّبِ َّ
ي َ
ت أَ ْن أُ َؤثِّ َم ُك ْم ،فَتَ ِج ooيئُ َo
ون س نَحَْ ooوهَُ ،غيَْ ooر أَنَّهُ قَooا َلَ :ك ِ
ooر ْه ُ ثَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ اصٍ ooمَ ، ع ْنَ عبِْ ooد هَّللا ِ ب ِْن ْال َح ِ
ooار ِ َع ْنَ ع ِ
ُون الطِّ َ
ين إِلَى ُر َكبِ ُك ْم. تَ ُدوس َ
ٰ
بصری نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،کہooا کہ ہم سooے عبدالحمیooد ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب
صاحب الزیادی نے بیان کیا کہ کہا میں نے عبدہللا بن حارث oبن نوفل سے سoنا ،انہoوں نے کہooا کہ ہمیں ایک دن ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے جب کہ بارش کی وجہ سے کیچooڑ ہoو رہی تھی خطبہ سoنایا۔ پھooر مooؤذن کooو حکم دیا اور
جب وہ« حى على الصالة» پر پہنچا تو آپ نے فرمایا کہ آج یوں پکooار دو«الصooالة في الرحooال» oکہ نمooاز اپooنی قیooام
گاہوں پر پڑھ لو۔ لoوگ ایک دوسooرے کو( حoیرت کی وجہ سoے) دیکھoنے لگے۔ جیسoے اس کoو انہooوں نے ناجoائز
سمجھا۔ oابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تم نے شاید اس کو برا جانا ہے۔ ایسoا تoو مجھ
سے بہتر ذات یعنی رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی کیا تھا۔ بیشک جمعہ واجب ہے مگر میں نے یہ پسند نہیں
کیا کہ« حى على الصالة» کہہ کر تمہیں باہر نکالوں( اور تکلیف میں مبتال کروں) اور حماد عاصoم سoے ،وہ عبoدہللا
بن حارث سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،اسی طرح روایت کرتے ہیں۔ البتہ انہوں نے اتنooا اور کہooا کہ ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ مجھے اچھا معلوم نہیں ہوا کہ تمہیں گنہگار کooروں اور تم اس حooالت میں آؤ کہ
تم مٹی میں گھٹنوں تک آلودہ ہو گئے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 502
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر669 :
ت أَبَا َسِ oعي ٍد ْال ُخْ oد ِر َّ
ي فَقَooا َل: َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةَ ، قَooا َلَ :سoأ َ ْل ُ
ص oلَّى هَّللا ُ صاَل ةُ"فَ َ oرأَي ُ
ْت َر ُس oو َل هَّللا ِ َ ان ِم ْن َج ِري ِد النَّ ْخ ِل ،فَأُقِي َم ِ
ت ال َّ ت َحتَّى َسا َل ال َّس ْق ُ
فَ ،و َك َ ت َس َحابَةٌ فَ َمطَ َر ْ
َجا َء ْ
حدیث نمبر670 :
ار: ْت أَنَسًا ، يَقُولُ :قَooا َل َر ُجٌ oل ِم ْن اأْل َ ْن َ
صِ o َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِس َ
يرين ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم طَ َعا ًما فَ َ oد َعاهُ إِلَى َم ْن ِزلِ ِ oه، ض ْخ ًما" ،فَ َ
صنَ َع لِلنَّبِ ِّي َ ان َر ُجاًل َ إِنِّي اَل أَ ْستَ ِطي ُع ال َّ
صاَل ةَ َم َع َ
ك َو َك َ
س :أَ َكَ o
oان النَّبِ ُّي آل ْال َجooارُو ِد أِل َنَ ِ
صلَّى َعلَ ْيِ oه َر ْك َعتَي ِْن" ،فَقَooا َل َر ُجٌ oل ِم ْن ِ ير َص ِ ف ْال َح ِ
ض َح طَ َر َ
صيرًا َونَ َ فَبَ َسطَ لَهُ َح ِ
صلِّي الضُّ َحى ،قَا َلَ :ما َرأَ ْيتُهُ َ
صاَّل هَا إِاَّل يَ ْو َمئِ ٍذ. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہoا کہ ہم سoے انس بن سoیرین نے بیoان کیooا،
کہا کہ میں نے انس رضی ہللا عنہ سے سنا کہ انصار میں سے ایک مرد نے عذر پیش کیا کہ میں آپ کے ساتھ نماز
میں شریک نہیں ہو سکتا اور وہ موٹا آدمی تھا۔ اس نے نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے لooیے کھانooا تیooار کیooا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو اپنے گھر دعوت دی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لooیے ایک چٹooائی بچھooا دی اور اس
کے ایک کنارہ کو( صاف کر کے) دھو دیا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس بoوریے پoر دو رکعoتیں پoڑھیں۔ آل
جارود کے ایک شخص( عبدالحمید) نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم چاشooت
www.islamicurdubooks.com 503
صحیح بخاری جلد1
کی نماز پڑھتے تھے تو انہوں نے فرمایا کہ اس دن کے سوا اور کبھی میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کooو پڑھتے
نہیں دیکھا۔
حدیث نمبر671 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبِي ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ عائِ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ةُ ،فَا ْب َد ُءوا بِ ْال َع َشا ِء". ض َع ْال َع َشا ُء َوأُقِي َم ِ
ت ال َّ َو َسلَّ َم ،أَنَّهُ قَا َل" :إِ َذا ُو ِ
یحیی بن سعید قطان نے ہشام بن عروہ سے بیان کیا ،کہا کہ مجھ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے میرے باپ نے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سooے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شام کا کھانا سooامنے رکھooا جooائے اور ادھر نمooاز کے لooیے تکبooیر بھی
ہونے لگے تو پہلے کھانا کھا لو۔
www.islamicurdubooks.com 504
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر672 :
حدیث نمبر673 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن إِ ْس َما ِعي َلَ ، ع ْن أَبِي أُ َسا َمةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صooلَّى
صاَل ةُ فَا ْب َد ُءوا بِ ْال َع َشا ِءَ ،واَل يَ ْع َجلْ َحتَّى يَ ْف ُر َغ ِم ْنoهَُ ،و َكَ o
oان اب ُْن ت ال َّض َع َع َشا ُء أَ َح ِد ُك ْم َوأُقِي َم ِ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِ َذا ُو ِ
صاَل ةُ فَاَل يَأْتِيهَا َحتَّى يَ ْف ُر َغَ ،وإِنَّهُ لَيَ ْس َم ُع قِ َرا َءةَ اإْل ِ َم ِام". ض ُع لَهُ الطَّ َعا ُم َوتُقَا ُم ال َّ
ُع َم َر يُو َ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ابواسامہ حماد بن اسoامہ سoے ،انہoوں نے عبیoدہللا سoے ،انہoوں نے نoافع سoے،
انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سooے کسooی
کا شام کا کھانا تیار ہو چکا ہو اور تکبیر بھی کہی جا چکی ہو تو پہلے کھانا کھا لو اور نماز کے لیے جلدی نہ کرو،
کھانے سے فراغت کر لو۔ اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ،ادھر اقامت بھی ہو جاتی
لیکن آپ کھانے سے فارغ ہونے تک نماز میں شریک نہیں ہوتے تھے۔ آپ امام کی قرآت برابر سنتے رہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 505
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر674 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
انَ : ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َر قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ َوقَا َلُ زهَ ْي ٌرَ ، و َو ْهبُ ب ُْن ُع ْث َم َ
الصoاَل ةُ"َ ،ر َواهُ إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن
ت َّ ضَ oي َحا َجتَoهُ ِم ْنoهُ َوإِ ْن أُقِي َم ِ
ان أَ َح ُد ُك ْم َعلَى الطَّ َع ِام فَاَل يَ ْع َجلْ َحتَّى يَ ْق ِ
َو َسلَّ َم" :إِ َذا َك َ
ب ب ِْن ُع ْث َم َ
انَ ، و َو ْهبٌ مديني. ْال ُم ْن ِذ ِرَ ، ع ْنَ و ْه ِ
موسی بن عقبہ سے بیان کیا ،انہوں نے نافع سے ،انہوں نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا
ٰ زہیر اور وہب بن عثمان نے
عنہما سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم میں سے کوئی کھانا کھا رہا ہو تooو جلooدی نہ کooرے،
بلکہ پوری طرح کھا لے گو( اگرچہ) نماز کھڑی کیوں نہ ہو گئی ہو۔ ابوعبدہللا( امooام بخooاری رحمہ ہللا) نے کہooا اور
مجھ سے ابراہیم بن المنذر نے وہب بن عثمان سے یہ حدیث بیان کی اور وہب مدنی ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 506
صحیح بخاری جلد1
سلَّ َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ س َو ْه َو الَ يُ ِري ُد إِالَّ أَنْ يُ َعلِّ َم ُه ْم َ
صالَةَ النَّبِ ِّي َ صلَّى بِالنَّا ِ
اب َمنْ َ
-45بَ ُ
سنَّتَهُ:
َو ُ
باب :کوئی شخص صرف یہ بتالنے کے لیے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز کیوں کر
پڑھا کرتے تھے اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے تو کیسا ہے ؟
حدیث نمبر677 :
ك بْن وسoى ب ُْن إِ ْسَ oما ِعي َل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَيُّوبُ َ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَoةَ ، قَooا َلَ " :جا َءنَاَ مالُِ o
َحَّ oدثَنَاُ م َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ي َ oف َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ صoلِّيَ ،ك ْيَ o الصoاَل ةَ أُ َ
صلِّي بِ ُك ْمَ ،و َما أُ ِري ُد َّ
ث فِي َمس ِْج ِدنَا هَ َذا ،فَقَا َل :إِنِّي أَل ُ َ ْال ُح َوي ِْر ِ
oان َشْ oي ًخا يَجْ لِسُ إِ َذا َرفََ oع صلِّي ؟ قَooا َلِ :م ْثَ oل َشoي ِْخنَا هََ oذا ،قَooا َلَ :و َكَ o
ان يُ َْف َك َ ت :أِل َبِي قِاَل بَةََ ،كي َ صلِّي ؟ فَقُ ْل َُو َسلَّ َم يُ َ
َر ْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد قَ ْب َل أَ ْن يَ ْنهَ َ
ض فِي ال َّر ْك َع ِة اأْل ُولَى".
www.islamicurdubooks.com 507
صحیح بخاری جلد1
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ایوب سooختیانی نے
ٰ ہم سے
ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مالک بن حویرث( صooحابی) ایک دفعہ ہمooاری اس مسooجد میں
تشریف الئے اور فرمایا کہ میں تم لوگوں کو نماز پڑھاؤں گا اور میری نیت نماز پڑھنے کی نہیں ہے ،مooیرا مقصooد
صرف یہ ہے کہ تمہیں نماز کا وہ طریقہ سکھا دوں جس طریقہ سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھا کooرتے
تھے۔ میں نے ابوقالبہ سے پوچھا کہ انہوں نے کس طرح نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے بتالیا کہ ہمارے شیخ( عمر بن
سلمہ) کی طرح۔ شیخ جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو ذرا بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہوتے۔
صoلَّى بِالنَّ ِ
اس فِي َحيَooا ِة ف ،فَأَتَooاهُ الر ُ
َّسoولُ ،فَ َ ُوسَ o
احبُ ي ُ اس ،فَoإِنَّ ُك َّن َ
صَ oو ِ ت ،فَقَا َلُ :م ِري أَبَا بَ ْك ٍر فَ ْلي َ
ُصoلِّ بِالنَّ ِ فَ َعا َد ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
النَّبِ ِّي َ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حسین بن علی بن ولید نے زائدہ بن قooدامہ سooے بیooان کیooا ،انہooوں
ابوموسی اشعری رضooی ہللا عنہ
ٰ نے عبدالملک بن عمیر سے ،کہا کہ مجھ سے ابوبردہ عامر نے بیان کیا ،انہوں نے
سے ،آپ نے فرمایا کہ آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیمار ہوئے اور جب بیماری شدت اختیooار کooر
گئی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر( رضی ہللا عنہ) سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ اس پooر
عائشہ رضی ہللا عنہا بولیں کہ وہ نرم دل ہیں جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو ان کے لیے نماز پڑھانا مشکل ہoو
گا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ نمooاز پڑھائیں۔ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے پھooر
وہی بooات کہی۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے پھooر فرمایا کہ ابooوبکر سooے کہooو کہ نمooاز پڑھائیں ،تم لooوگ صooواحب
www.islamicurdubooks.com 508
صحیح بخاری جلد1
یوسف( زلیخا) کی طرح( باتیں بناتی) ہooو۔ آخooر ابooوبکر صooدیق رضooی ہللا عنہ کے پooاس آدمی بالنے آیا اور آپ نے
لوگوں کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی میں ہی نماز پڑھائی۔
حدیث نمبر679 :
ضَ oي ين َر ِ كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت ُصoلِّي بِالنَّ ِ
اس ،قَoالَ ْ oر ي َ ضِ oهُ :م oرُوا أَبَا بَ ْك ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَoا َل فِي َم َر ِ هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَنَّهَا قَالَ ْ
ت" :إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت َعائِ َشoةُ: اس ،فَقَooالَ ْ
ُصoلِّ لِلنَّ ِ اس ِم َن ْالبُ َكooا ِء ،فَ ُمooرْ ُع َمَ oر فَ ْلي َ
ك لَ ْم يُ ْس ِم ِع النَّ َ ت إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر إِ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ
َعائِ َشةُ :قُ ْل ُ
تاس ،فَفَ َعلَ ْ
ُص oلِّ لِلنَّ ِاس ِم َن ْالبُ َكooا ِء فَ ُمooرْ ُع َمَ oر فَ ْلي َ
ك لَ ْم يُ ْس ِم ِع النَّ َ صةَ قُولِي لَهُ إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر إِ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ ت لِ َح ْف َفَقُ ْل ُ
ُصoلِّ لِلنَّ ِ
اس، oر فَ ْلي َ
فُ ،م oرُوا أَبَا بَ ْكٍ o ُوسَ o
احبُ ي ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :مْ oه إِنَّ ُك َّن أَل َ ْنتُ َّن َ
صَ oو ِ صةُ ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َح ْف َ
يب ِم ْن ِك َخ ْيرًا".
ص َت أِل ُ ِ ت َح ْف َ
صةُ لِ َعائِ َشةََ :ما ُك ْن ُ فَقَالَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے ہشام بن عروہ سooے خooبر
دی ،انہوں نے اپooنے بooاپ عooروہ بن زبooیر سoے ،انہooوں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا سooے ،انہooوں نے کہooا کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیمooاری میں فرمایا کہ ابooوبکر( رضooی ہللا عنہ) سooے نمooاز پڑھانے کے لooیے کہooو۔
عائشہ رضی ہللا عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تooو روتے روتے
وہ( قرآن مجید) سنا نہ سکیں گے ،اس لیے آپ عمر رضی ہللا عنہ سے کہئے کہ وہ نماز پڑھائیں۔ آپ فرمooاتی تھیں
کہ میں نے حفصooہ رضooی ہللا عنہooا سooے کہooا کہ وہ بھی کہیں کہ اگooر ابooوبکر آپ کی جگہ کھooڑے ہooوئے تooو روتے
روتے لوگوں کو( قرآن)نہ سنا سکیں گے۔ اس لیے عمر رضی ہللا عنہ سے کہئے کہ وہ نماز پڑھائیں۔ حفصہ رضی
ہللا عنہا( ام المؤمنین اور عمر رضی ہللا عنہ کی صاحبزادی) نے بھی اسی طرح کہا تو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ خاموش رہو۔ تم صواحب یوسف کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نمooاز پڑھائیں۔ پس حفصooہ
رضی ہللا عنہ نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہا۔ بھال مجھ کو کہیں تم سے بھالئی پہنچ سکتی ہے؟
www.islamicurdubooks.com 509
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر680 :
حدیث نمبر681 :
صلَّى هَّللا ُ
س ، قَا َل" :لَ ْم يَ ْخرُجْ النَّبِ ُّي َ يزَ ، ع ْن أَنَ ٍث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ ار َِح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :بِ ْال ِح َجا ِ
ب فَ َرفَ َع oهُ ،فَلَمَّا ب أَبُو بَ ْك ٍر يَتَقَ َّد ُم ،فَقَا َل نَبِ ُّي هَّللا ِ َصاَل ةُ فَ َذهَ َت ال َّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثَاَل ثًا ،فَأُقِي َم ِ
www.islamicurdubooks.com 510
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر682 :
بَ ، ع ْنَ ح ْمَ oزةَ ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ،
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صاَل ِة ،فَقَooا َلُ :م oرُوا أَبَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج ُعهُ قِي َل لَهُ فِي ال َّ أَنَّهُ أَ ْخبَ َرهَُ ،ع ْن أَبِي ِه ، قَا َل" :لَ َّما ا ْشتَ َّد بِ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ق إِ َذا قَ َرأَ َغلَبَهُ ْالبُ َكا ُء ،قَا َلُ :مرُوهُ فَيُ َ
صلِّي ،فَ َعا َو َد ْتهُ ،قَا َل: ت َعائِ َشةُ :إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل َرقِي ٌ
اس ،قَالَ ْ بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ بِالنَّ ِ
ق ب ُْن يَحْ يَى ْال َك ْلبِ ُّي، الزبَ ْيِ oديُّ َ ، واب ُْن أَ ِخي ُّ
الز ْهِ o
oريِّ َ ، وإِ ْسَ oحا ُ ف" ،تَابَ َع oهُُّ
ُوسَ o
احبُ ي ُ ُصoلِّي ،إِنَّ ُك َّن َ
صَ oو ِ ُمرُوهُ فَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ ح ْم َزةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
الز ْه ِريِّ َ ، وقَا َلُ عقَ ْي ٌلَ ، و َم ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
َعنِ ُّ
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،کہooا کہ مجھ سooے یونس بن یزید
ٰ ہم سے
ایلی نے ابن شہاب سے بیان کیا ،انہوں نے حمoزہ بن عبoدہللا سoے ،انہoوں نے اپoنے بoاپ عبoدہللا بن عمoر رضoی ہللا
عنہما سے خبر دی کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم کی بیمoاری شoدت اختیooار کooر گooئی اور آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم سے نماز کے لیے کہا گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ عائشہ
www.islamicurdubooks.com 511
صحیح بخاری جلد1
رضی ہللا عنہا نے عرض کیا کہ ابوبکر کچے دل کے آدمی ہیں۔ جب وہ قرآن مجید پڑھتے ہیں تو بہت رونے لگتے
ہیں۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان ہی سے کہooو کہ نمooاز پڑھائیں۔ دوبooارہ انہooوں نے پھooر وہی عooذر
دہرایا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ان سے نماز پڑھانے کے لیے کہو۔ تم تو بالکل صواحب یوسف کی
oیی کلooبی نے زہooری
طرح ہو۔ اس حدیث کی متابعت محمد بن ولید زبیدی اور زہooری کے بھooتیجے اور اسooحاق بن یحٰ o
سے کی ہے اور عقیل اور معمر نے زہری سے ،انہوں نے حمزہ oبن عبدہللا بن عمر سے ،انہوں نے نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 512
صحیح بخاری جلد1
فرمایا۔ پس رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ کے بازو میں بیٹھ گئے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی پیروی کرتے تھے۔
اس فَ َجا َء ا ِإل َما ُم األَ َّو ُل فَتَأ َ َّخ َر األَ َّو ُل أَ ْو لَ ْم يَتَأ َ َّخ ْر َجا َزتْ َ
صالَتُهُ: اب َمنْ َد َخ َل ِليَ ُؤ َّم النَّ َ
-48بَ ُ
باب :ایک شخص نے امامت شروع کر دی پھر پہال امام آ گیا اب پہال شخص ( مقتدیوں میں
ملنے کے لیے ) پیچھے سرک گیا یا نہیں سرکا ،بہرحال اس کی نماز جائز ہو گی
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
فِي ِه َعائِ َشةَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
یہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر684 :
السoا ِع ِديِّ " ، أَ َّن
oارَ ، ع ْنَ سoه ِْل ب ِْن َسْ oع ٍد َّ كَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
oاز ِم ب ِْن ِدينَ ٍ ف ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
الصoاَل ةُ فَ َجooا َء ْال ُمَ oؤ ِّذ ُن إِلَى
ت َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذهَ َ
ب إِلَى بَنِي َع ْم ِرو ب ِْن َع ْو ٍ
ف لِيُصْ لِ َح بَ ْينَهُ ْم ،فَ َحانَ ِ َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسooلَّ َم َوالنَّاسُ فِي اس فَأُقِي َم ،قَا َل :نَ َع ْم ،فَ َ
صلَّى أَبُو بَ ْك ٍر فَ َجا َء َرسُو ُل هَّللا ِ َ أَبِي بَ ْك ٍر ،فَقَا َل :أَتُ َ
صلِّي لِلنَّ ِ
صoاَل تِ ِه ،فَلَ َّما أَ ْكثََ oر النَّاسُت فِي َ oر اَل يَ ْلتَفِ ُ
oان أَبُو بَ ْك ٍ
ق النَّاسُ َ ،و َكَ o صoفَّ َ
الصoفِّ ،فَ َ oف فِي َّ الصoاَل ِة فَتَ َخلَّ َ
ص َحتَّى َوقََ o َّ
ثصoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم أَ ِن ا ْم ُك ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم ،فَأ َ َشoا َر إِلَيِْ oه َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ت فَ َرأَى َرسُو َل هَّللا ِ َق ْالتَفَ َ
التَّصْ فِي َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ َد ْي ِه فَ َح ِم َد هَّللا َ َعلَى َما أَ َم َرهُ بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َذلِ َ
ك ،ثُ ّمَ ك ،فَ َرفَ َع أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
َم َكانَ َ
ف ،قَoا َل :يَا صoلَّى ،فَلَ َّما ا ْن َ
صَ oر َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ ا ْستَأْ َخ َر أَبُو بَ ْك ٍر َحتَّى ا ْستَ َوى فِي الص ّ
َّفَ ،وتَقَ َّد َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى
ُول هَّللا ِ َ
صلِّ َي بَي َْن يَ َديْ َرس ِان اِل ب ِْن أَبِي قُ َحافَةَ أَ ْن يُ َ ك ،فَقَا َل أَبُو بَ ْك ٍرَ :ما َك َ ُت إِ ْذ أَ َمرْ تُ َ
ك أَ ْن تَ ْثب َ
أَبَا بَ ْك ٍرَ ،ما َمنَ َع َ
ص oاَل تِ ِه
ق َم ْن َرابَ oهُ َش ْ oي ٌء فِي َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :ما لِي َرأَ ْيتُ ُك ْم أَ ْكثَرْ تُ ُم التَّصْ فِي َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
فَ ْليُ َسبِّحْ ،فَإِنَّهُ إِ َذا َسبَّ َح ْالتُفِ َ
ت إِلَ ْي ِهَ ،وإِنَّ َما التَّصْ فِي ُ
ق لِلنِّ َسا ِء".
www.islamicurdubooks.com 513
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوحooازم سooلمہ بن دینooار سooے خooبر دی ،انہooوں نے
سہل بن سعد ساعدی(صحابی رضی ہللا عنہ) سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم بooنی عمooرو بن عooوف میں( قبooاء
میں) صلح کرانے کے لیے گئے ،پس نماز کا وقت آ گیا۔ مؤذن( بالل رضی ہللا عنہ نے) ابوبکر رضی ہللا عنہ سooے
آ کر کہا کہ کیا آپ نماز پڑھائیں گے۔ میں تکبیر کہوں۔ ابوبکر رضooی ہللا نے فرمایا کہ ہooاں چنooانچہ ابooوبکر صooدیق
رضی ہللا عنہ نے نماز شروع کر دی۔ اتنے میں رسول ہللا صoلی ہللا علیہ وسoلم تشoریف لے آئے تoو لoوگ نمoاز میں
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم صoفوں سoے گoزر کoر پہلی صoف میں پہنچے۔ لوگoوں نے ایک ہoاتھ کoو دوسoرے پoر
مارا( تاکہ ابوبکر رضی ہللا عنہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی آمد پر آگاہ ہو جooائیں) لیکن ابooوبکر رضooی ہللا عنہ
نماز میں کسی طرف توجہ نہیں دیتے تھے۔ جب لوگوں نے متواتر ہاتھ پر ہاتھ مارنا شروع کیا تو صدیق اکبر رضی
ہللا عنہ متوجہ ہوئے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اشooارہ سooے انہیں اپooنی
جگہ رہنے کے لیے کہا۔( کہ نماز پڑھائے جاؤ) لیکن انہوں نے اپنے ہاتھ اٹھا کر ہللا کا شکر کیا کہ رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم نے ان کو امامت کا اعزاز بخشا ،پھر بھی وہ پیچھے ہٹ گئے اور صف میں شامل ہooو گooئے۔ اس لooیے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
کہ ابوبکر جب میں نے آپ کoو حکم دے دیا تھoا پھoر آپ ثoابت قoدم کیoوں نہ رہے۔ ابoوبکر رضoی ہللا عنہ بoولے کہ
ابوقحافہ oکے بیٹے( یعooنی ابooوبکر) کی یہ حیooثیت نہ تھی کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooامنے نمooاز پڑھا
سکیں۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف خطاب کooرتے ہooوئے فرمایا کہ عجیب بooات ہے۔ میں
نے دیکھا کہ تم لوگ بکثرت تالیاں بجا رہے تھے۔( یاد رکھو) اگر نمooاز میں کooوئی بooات پیش آ جooائے تooو سooبحان ہللا
کہنا چاہئے جب وہ یہ کہے گا تو اس کی طرف توجہ کی جائے گی اور یہ تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 514
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر685 :
ُّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ مالِ ِك ب ِْن ْال ُح َوي ِْر ِ
ث ، قَooا َل: ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن أَي َ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َونَحْ ُن َشبَبَةٌ فَلَبِ ْثنَا ِع ْن َدهُ نَحْ ًوا ِم ْن ِع ْش ِر َ
ين لَ ْيلَةًَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ قَ ِد ْمنَا َعلَى النَّبِ ِّي َ
ص oاَل ةَ َكَ oذا فِي
ين َك َذاَ ،و َ
صاَل ةَ َك َذا فِي ِح ِ َو َسلَّ َم َر ِحي ًما ،فَقَا َل" :لَ ْو َر َج ْعتُ ْم إِلَى بِاَل ِد ُك ْم فَ َعلَّ ْمتُ ُموهُ ْم ُمرُوهُ ْم فَ ْليُ َ
صلُّوا َ
صاَل ةُ فَ ْليُ َؤ ِّذ ْن لَ ُك ْم أَ َح ُد ُك ْمَ ،و ْليَ ُؤ َّم ُك ْم أَ ْكبَ ُر ُك ْم".
ت ال َّ ين َك َذاَ ،وإِ َذا َح َ
ض َر ِ ِح ِ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں حماد بن زید نے خبر دی ایوب سختیانی سooے ،انہooوں نے ابooوقالبہ
سے ،انہوں نے مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ سے ،انہooوں نے بیooان کیooا کہ ہم نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی
خoدمت میں اپoنے ملoک سoے حاضoر ہoوئے۔ ہم سoب ہم عمoر نوجoوان تھے۔ تقریبoا ً بیس راتیں ہم آپ کی خoدمت میں
ٹھہرے رہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بڑے ہی رحم دل تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( ہماری غربت کا حال دیکھ
کر) فرمایا کہ جب تم لوگ اپنے گھروں کو جاؤ تو اپنے قبیلہ والوں کو دین کی باتیں بتانا اور ان سooے نمooاز پڑھنے
کے لیے کہنا کہ فالں نماز فالں وقت اور فالں نماز فالں وقت پڑھیں۔ اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو کooوئی ایک
اذان دے اور جو عمر میں بڑا ہو وہ امامت کرائے۔
www.islamicurdubooks.com 515
صحیح بخاری جلد1
آپ کو اجازت دی ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم لooوگ اپooنے گھooر میں جس جگہ پسooند کooرو میں
نماز پoڑھ دوں میں جہoاں چاہتoا تھoا اس کی طoرف میں نے اشoارہ کیoا۔ پھoر آپ کھoڑے ہoو گoئے اور ہم نے آپ کے
پیچھے صف باندھ لی۔ پھر آپ نے جب سالم پھیرا تو ہم نے بھی سالم پھیرا۔
حدیث نمبر687 :
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ زائِ َدةَُ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن أَبِي َعائِ َشةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ، قَooا َل:
َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
ت :بَلَى" ،ثَقَُ oل النَّبِ ُّي صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooالَ ْ
ول هَّللا ِ َ
ض َر ُسِ o ت :أَاَل تُ َح ِّدثِينِي َع ْن َمَ oر ِ ت َعلَىَ عائِ َشةَ ، فَقُ ْل ُ َد َخ ْل ُ
ت: ب ،قَooالَ ْ ضِ o ضoعُوا لِي َمooا ًء فِي ْال ِم ْخ َ ك ،قَooا َلَ : صلَّى النَّاسُ ،قُ ْلنَا :اَل ،هُ ْم يَ ْنتَ ِظرُونََ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :أَ َ َ
صoلَّى النَّاسُ ،قُ ْلنَooا :اَل ،هُ ْم
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم :أَ َ ب لِيَنُooو َء فَooأ ُ ْغ ِم َي َعلَ ْيِ oه ،ثُ َّم أَفَooا َ
ق فَقَooا َل َ فَفَ َع ْلنَoا ،فَا ْغتَ َسَ oل فََ oذهَ َ
www.islamicurdubooks.com 516
صحیح بخاری جلد1
صoلِّ َي بِالنَّ ِ
اس، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَooأْ ُم ُر َ
ك أَ ْن تُ َ اس ،فَأَتَاهُ ال َّرسُو ُل فَقَا َل :إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ أَبِي بَ ْك ٍر بِأ َ ْن يُ َ
صلِّ َي بِالنَّ ِ
oر تِ ْلَ o
ك صoلَّى أَبُو بَ ْك ٍ ت أَ َحُّ o
ق بَِ oذلِ َ
ك ،ف َ َ اس ،فَقَooا َل لَoهُ ُع َم oرُ :أَ ْن َ فَقَا َل أَبُو بَ ْك ٍرَ :و َك َ
ان َر ُجاًل َرقِيقًا ،يَا ُع َمُ oر َ
صoلِّ بِالنَّ ِ
صoاَل ِة ُّ
الظ ْهِ o
oر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َجَ oد ِم ْن نَ ْف ِسِ oه ِخفَّةً فَ َخَ oر َج بَي َْن َر ُجلَي ِْن أَ َحُ oدهُ َما ْال َعبَّاسُ لِ َ ي َ اأْل َيَّا َم ،ثُ َّم إِ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِأ َ ْن اَل يَتَأ َ َّخ َر ،قَا َل:
ب لِيَتَأ َ َّخ َر فَأ َ ْو َمأ َ إِلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ
اس ،فَلَ َّما َرآهُ أَبُو بَ ْك ٍر َذهَ َ
صلِّي بِالنَّ ِ َوأَبُو بَ ْك ٍر يُ َ
صoلَّى هَّللا ُ ُصoلِّي َوهَُ oو يَoأْتَ ُّم بِ َ
صoاَل ِة النَّبِ ِّي َ ب أَبِي بَ ْك ٍر ،قَا َل :فَ َج َعَ oل أَبُو بَ ْك ٍ
oر ي َ أَجْ لِ َسانِي إِلَى َج ْنبِ ِه ،فَأَجْ لَ َساهُ إِلَى َج ْن ِ
ت َعلَىَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا ِع ٌد" ،قَooا َل ُعبَ ْيُ oد هَّللا ِ :فََ oد َخ ْل ُ
صاَل ِة أَبِي بَ ْك ٍر َوالنَّبِ ُّي َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّاسُ بِ َ
ضُ o
ت ت فَ َع َر ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَooا َل :هَooا ِض النَّبِ ِّي َ ك َما َح َّدثَ ْتنِي َعائِ َشةُ َع ْن َم َر ِ ت لَهُ :أَاَل أَ ْع ِرضُ َعلَ ْي َ
َّاسفَقُ ْل ُ
َعب ٍ
َّاس ،قُ ْل ُ
ت :اَل ،قَا َل :هُ َو َعلِ ُّي. ان َم َع ْال َعب ِ
ك ال َّر ُج َل الَّ ِذي َك َ َعلَ ْي ِه َح ِديثَهَا ،فَ َما أَ ْن َك َر ِم ْنهُ َش ْيئًاَ ،غ ْي َر أَنَّهُ قَا َل :أَ َس َّم ْ
ت لَ َ
موسoی بن ابی عائشoہ سoے خoبر دی ،انہoوں نے
ٰ ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں زائoدہ بن قoدامہ نے
عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ سے ،انہوں نے کہا کہ میں عائشہ رضی ہللا عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا ،کاش!
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی بیماری کی حالت آپ ہم سے بیان کرتیں( ،تو اچھoا ہوتoا) انہoوں نے فرمایا کہ ہoاں
ضرور سن لو۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا لوگooوں
نے نمooاز پooڑھ لی؟ ہم نے عooرض کی جی نہیں یا رسooول ہللا! لooوگ آپ کooا انتظooام کooر رہے ہیں۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ میرے لیے ایک لگن میں پانی رکھ دو۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ ہم نے پانی رکھ دیا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ کر غسل کیا۔ پھر آپ اٹھنے لگے ،لیکن آپ بیہوش ہو گئے۔ جب ہوش ہوا تو پھر آپ
نے پوچھا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے۔ ہم نے عرض کی نہیں ،یا رسول ہللا! لوگ آپ کا انتظار کooر رہے ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( پھر) فرمایا کہ لگن میں میرے لیے پانی رکھ دو۔ عائشہ رضooی ہللا عنہooا فرمooاتی ہیں کہ
ہم نے پھooر پooانی رکھ دیا اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بیٹھ کooر غسooل فرمایا۔ پھooر اٹھooنے کی کوشooش کی
لیکن( دوبارہ) پھر آپ بیہوش ہو گئے۔ جب ہوش ہوا تو آپ نے پھر یہی فرمایا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے۔ ہم
www.islamicurdubooks.com 517
صحیح بخاری جلد1
نے عرض کی کہ نہیں یا رسول ہللا! لوگ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ لگن
میں پانی الؤ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ کر غسل کیا۔ پھر اٹھoنے کی کوشoش کی ،لیکن پھoر آپ بیہoوش ہoو
گئے۔ پھر جب ہوش ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھooا کہ کیooا لوگooوں نے نمooاز پooڑھ لی ہم نے عooرض کی کہ
نہیں یا رسooول ہللا! وہ آپ کooا انتظooار کooر رہے ہیں۔ لooوگ مسooجد میں عشooاء کی نمooاز کے لooیے بیٹھے ہooوئے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے۔ آخر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ابooوبکر رضooی ہللا عنہ کے پooاس
آدمی بھیجا اور حکم فرمایا کہ وہ نمoاز پڑھا دیں۔ بھیجے ہoوئے شoخص نے آ کooر کہoا کہ رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے آپ کو نماز پڑھانے کے لیے حکم فرمایا ہے۔ ابوبکر رضoی ہللا عنہ بoڑے نoرم دل انسooان تھے۔ انہooوں نے
عمر رضی ہللا عنہ سے کہا کہ تم نماز پڑھاؤ ،لیکن عمر رضی ہللا عنہ نے جooواب دیا کہ آپ اس کے زیادہ حقooدار
ہیں۔ آخر( بیمooاری) کے دنooوں میں ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نمooاز پڑھاتے رہے۔ پھooر جب نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کو مزاج کچھ ہلکا معلوم ہوا تو دو مردوں کا سہارا لے کooر جن میں ایک عبooاس رضooی ہللا عنہ تھے ظہooر کی
نماز کے لیے گھooر سooے بooاہر تشooریف الئے اور ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نمooاز پڑھا رہے تھے ،جب انہooوں نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہooا ،لیکن نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اشooارے سooے انہیں
روکا کہ پیچھے نہ ہٹو! پھر آپ نے ان دونوں مردوں سے فرمایا کہ مجھے ابooوبکر کے بooازو میں بٹھooا دو۔ چنooانچہ
دونوں نے آپ کو ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بازو میں بٹھا دیا۔ راوی نے کہا کہ پھر ابوبکر رضooی ہللا عنہ نمooاز میں
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی پیروی کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی نماز کی پoیروی کoر رہے
تھے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھے بیٹھے نماز پڑھ رہے تھے۔ عبیدہللا نے کہooا کہ پھooر میں عبooدہللا بن عبooاس
رضی ہللا عنہما کی خدمت میں گیا اور ان سooے عooرض کی کہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کی بیماری کے بارے میں جو حدیث بیان کی ہے کیا میں وہ آپ کو سناؤں؟ انہوں نے فرمایا کہ ضooرور سooناؤ۔
میں نے یہ حدیث سنا دی۔ انہوں نے کسی بات کا انکooار نہیں کیooا۔ صooرف اتنooا کہooا کہ عائشooہ رضooی ہللا عنہooا نے ان
صاحب کا نام بھی تم کو بتایا جو عباس رضی ہللا عنہ کے ساتھ تھے۔ میں نے کہا نہیں۔ آپ نے فرمایا وہ علی رضی
ہللا عنہ تھے۔
www.islamicurdubooks.com 518
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر688 :
ين ،أَنَّهَا كَ ، ع ْنِ ه َشِ oام ب ِْن ُعooرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى َو َرا َءهُ قَoْ oو ٌم قِيَا ًما فَأ َ َشoا َر
صoلَّى َجالِ ًسoا َو َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَ ْيتِ ِه َوهُ َو َش ٍ
اك ،فَ َ صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
تَ :
ف ،قَا َل" :إِنَّ َما ُج ِع َل اإْل ِ َما ُم لِي ُْؤتَ َّم بِِ oه ،فَoإ ِ َذا َر َكَ oع فَoارْ َكعُواَ ،وإِ َذا َرفََ oع فَoارْ فَعُواَ ،وإِ َذا إِلَ ْي ِه ْم أَ ِن اجْ لِسُوا ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ
صلُّوا ُجلُوسًا".
صلَّى َجالِسًا فَ َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ oہللا نے ہشام بن عروہ سے بیooان کیooا۔ انہooوں نے
اپنے باپ عروہ سے انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا سoے کہ آپ نے بتالیا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے ایک مرتبہ بیماری کی حالت میں میرے ہی گھر میں نماز پڑھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھ کر نمooاز پooڑھ
رہے تھے اور لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہو کر پڑھ رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان
کو بیٹھنے کا اشارہ کیا اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد فرمایا کہ امام اس لooیے ہے کہ اس کی پooیروی کی جooائے۔
اس لیے جب وہ رکوع میں جائے تoو تم بھی رکoوع میں جoاؤ اور جب وہ سoر اٹھoائے تoو تم بھی سoر اٹھoاؤ اور جب
وہ« سمع هللا لمن حمده» کہے تو تم« ربنا ولك الحمد» کہو اور جب وہ بیٹھ کر نمooاز پooڑھے تooو تم بھی بیٹھ کooر نمooاز
پڑھو۔
حدیث نمبر689 :
www.islamicurdubooks.com 519
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے ابن شہاب سے خبر دی ،انہooوں نے
انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک گھوڑے پر سوار ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ
وسooلم اس پoر سoے گoر پooڑے۔ اس سoے آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم کے دائیں پہلooو پoر زخم آئے۔ تoو آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے کوئی نماز پڑھی۔ جسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھ کر پooڑھ رہے تھے۔ اس لooیے ہم نے بھی آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم فارغ ہوئے تو فرمایا کہ امooام اس لooیے مقooرر
کیا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے۔ اس لیے جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کooر پڑھو اور
جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو۔ جب وہ رکوع سے سر اٹھائے تو تم بھی اٹھooاؤ اور جب وہ« سooمع هللا لمن
حمده» کہے تو تم« ربنا ولك الحمد» کہو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پooڑھے تooو تم بھی بیٹھ کooر پڑھو۔ ابوعبooدہللا( امooام
بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ حمیدی نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اس قooول جب امooام بیٹھ کooر نمooاز پooڑھے تooو تم
بھی بیٹھ کر پڑھو۔ کے متعلق کہا ہے کہ یہ ابتداء میں آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کی پooرانی بیمooاری کooا واقعہ ہے۔ اس
کے بعد آخری بیمoاری میں آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے خoود بیٹھ کoر نمoاز پoڑھی تھی اور لoوگ آپ صoلی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے کھڑے ہو کooر اقتooداء کooر رہے تھے۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اس وقت لوگooوں کooو بیٹھooنے کی
ہدایت نہیں فرمائی اور اصل یہ ہے کہ جو فعل آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا آخری ہو اس کو لینooا چooاہئے اور پھooر جooو
اس سے آخری ہو۔
اإل َم ِام:
ف ِ س ُج ُد َمنْ َخ ْل َ
اب َمتَى يَ ْ
-52بَ ُ
باب :امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں ؟
قَا َل أَنَسٌ :فَإ ِ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدوا.
اور انس رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ جب امام سجدہ کرے تو تم لوگ بھی
سجدہ کرو( یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 520
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر690 :
www.islamicurdubooks.com 521
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر692 :
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
اضَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن ب ِْن ُع َم َر ، قَooا َل" :لَ َّما قَ ِ oد َم
ان يَ ُؤ ُّمهُ ْم َسالِ ٌم َم ْولَى أَبِي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ك َ
ُول هَّللا ِ َ ون ْالعُصْ بَةَ َم ْو ِ
ض ٌع بِقُبَا ٍء قَ ْب َل َم ْق َد ِم َرس ِ ُون اأْل َ َّولُ َ
اجر َ ْال ُمهَ ِ
ان أَ ْكثَ َرهُ ْم قُرْ آنًا".
ُح َذ ْيفَةََ ،و َك َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا انہوں نے عبیooدہللا
عمری سے ،انہoوں نے نoافع سoے انہooوں نے عبoدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمoا سoے کہ جب پہلے مہooاجرین رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی ہجرت سooے بھی پہلے قبooاء کے مقooام عصooبہ میں پہنچے تoو ان کی امooامت ابوحooذیفہ کے
غالم سالم رضی ہللا عنہ کیا کرتے تھے۔ آپ کو قرآن مجید سب سے زیادہ یاد تھا۔
www.islamicurdubooks.com 522
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر693 :
اب إِ َذا لَ ْم يُتِ َّم ا ِإل َما ُم َوأَتَ َّم َمنْ َخ ْلفَهُ:
-55بَ ُ
باب :اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں
حدیث نمبر694 :
َح َّدثَنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن َسه ٍْل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن ُمو َسى اأْل َ ْشيَبُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ o
oار،
ُصُّ oل َ
ون ارَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم قَooا َل" :ي َ َع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
صابُوا فَلَ ُك ْمَ ،وإِ ْن أَ ْخطَئُوا oفَلَ ُك ْم َو َعلَ ْي ِه ْم".
لَ ُك ْم ،فَإ ِ ْن أَ َ
موسی اشیب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعبدالرحمٰ ن بن
ٰ ہم سے فضل بن سہل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حسن بن
عبدہللا بن دینار نے بیان کیا زید بن اسلم سے ،انہوں نے عطاء بن یسار سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سooے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام لوگوں کو نماز پڑھاتے ہیں۔ پس اگر امام نے ٹھیک نماز پڑھائی
تو اس کا ثواب تمہیں ملے گا اور اگر غلطی کی تو بھی( تمہاری نماز کا) ثواب تم کو ملے گا اور غلطی کا وبooال ان
پر رہے گا۔
www.islamicurdubooks.com 523
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر695 :
oريُّ َ ، ع ْنُ ح َميِْ oد ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِن، ُفَ ، ح َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ح َّدثَنَاُّ
الز ْه ِ قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل لَنَاُ :م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صoورٌ ،فَقَoا َل :إِنَّ َ
ك إِ َمoا ُم ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ َوهَُ oو َمحْ ُ
انَ ر ِ ان ب ِْن َعفَّ َار ، أَنَّهُ َد َخ َل َعلَىُ ع ْث َم َ َع ْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ِديِّ ب ِْن ِخيَ ٍ
"الصoاَل ةُ أَحْ َسُ oن َما يَ ْع َمُ oل النَّاسُ ،فَoإ ِ َذا أَحْ َسَ oن
َّ صلِّي لَنَا إِ َما ُم فِ ْتنٍَ oة َونَتَ َحَّ oرجُ ،فَقَooا َل:
ك َما نَ َرىَ ،ويُ َ َعا َّم ٍةَ ،ونَ َز َل بِ َ
ُصoلَّى َخ ْل َ
oف oريُّ :اَل نََ oرى أَ ْن ي َ النَّاسُ فَأَحْ ِس ْن َم َعهُ ْمَ ،وإِ َذا أَ َسا ُءوا فَoاجْ تَنِبْ إِ َسoا َءتَهُ ْم"َ ،وقَoا َل ُّ
الزبَيِْ oديُّ :قَoا َل ُّ
الز ْه ِ
ث إِاَّل ِم ْن َ
ضرُو َر ٍة اَل بُ َّد ِم ْنهَا. ْال ُم َخنَّ ِ
امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے کہا کہ ہم سے امام اوزاعی نے بیooان کیooا ،کہooا ہم
سے امام زہری نے حمید بن عبدالرحمٰ ن سے نقل کیا۔ انہوں نے عبیدہللا بن عدی بن خیار سے کہ وہ خود عثمان غنی
رضی ہللا عنہ کے پاس گئے۔ جب کہ باغیوں نے ان کو گھیر رکھا تھا۔ انہوں نے کہooا کہ آپ ہی عooام مسooلمانوں کے
امام ہیں مگر آپ پر جو مصیبت ہے وہ آپ کو معلوم ہے۔ ان حاالت میں باغیوں کا مقررہ امام نماز پڑھا رہooا ہے۔ ہم
ڈرتے ہیں کہ اس کے پیچھے نماز پڑھ کر گنہگار نہ ہو جائیں۔ عثمان رضی ہللا عنہ نے جواب دیا نماز تو جو لooوگ
کام کرتے ہیں ان کاموں میں سب سے بہترین کام ہے۔ تو وہ جب اچھا کام کooریں تم بھی اس کے سooاتھ مooل کooر اچھooا
کام کرو اور جب وہ برا کام کریں تو تم ان کی برائی سے الگ رہو اور محمد بن یزید زبیدی نے کہooا کہ امooام زہooری
نے فرمایا کہ ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہیجڑے کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ مگر ایسی ہی الچاری ہو تو اور بات ہے
جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو۔
www.islamicurdubooks.com 524
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر696 :
صoلَّى هَّللا ُ
oك ، قَooا َل النَّبِ ُّي َ َّاح ، أَنَّهُ َسِ oم َع أَنَ َ
س ب َْن َمالٍِ o َ
انَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ع ْنُ شْ oعبَةََ ع ْن أبِي التَّي ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أِل َبِي َذرٍّ" :ا ْس َم ْع َوأَ ِط ْع َولَ ْو لِ َحبَ ِش ٍّي َكأ َ َّن َر ْأ َسهُ َزبِيبَةٌ"o.
ہم سے محمد بن ابان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے غندر محمد بن جعفر oنے بیان کیooا شooعبہ سooے ،انہooوں نے ابوالتیooاح
سے ،انہوں نے انس بن مالک سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسoلم نے ابoوذر سoے فرمایا( حoاکم کی) سoن اور
اطاعت کر۔ خواہ وہ ایک ایسا حبشی غالم ہی کیوں نہ ہو جس کا سر منقے کے برابر ہو۔
www.islamicurdubooks.com 525
صحیح بخاری جلد1
صالَتُ ُه َما:
س ْد َ اب إِ َذا قَا َم ال َّر ُج ُل عَنْ يَ َ
سا ِر ا ِإل َم ِام ،فَ َح َّولَهُ ِ
اإل َما ُم إِلَى يَ ِمينِ ِه لَ ْم تَ ْف ُ -58بَ ُ
باب :اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اسے پھر دائیں طرف کر لے تو
دونوں میں سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی
حدیث نمبر698 :
اب إِ َذا لَ ْم يَ ْن ِو ا ِإل َما ُم أَنْ يَ ُؤ َّم ثُ َّم َجا َء قَ ْو ٌم فَأ َ َّم ُه ْم:
-59بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 526
صحیح بخاری جلد1
باب :نماز شروع کرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو ،پھر کچھ لوگ آ جائیں اور وہ ان کی امامت
کرنے لگے ( تو کیا حکم ہے )
حدیث نمبر699 :
ْoرَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، عنِoاب ِْن ُّوبَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َس ِعي ِد ب ِْن ُجبَي ٍَح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْن أَي َ
ت َع ْن ت أُ َ
صoلِّي َم َع oهُ فَقُ ْم ُ ُصoلِّي ِم َن اللَّي ِ
ْoل ،فَقُ ْم ُ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َ
ت ِع ْن َد َخالَتِي فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َل" :بِ ُّ َعبَّا ٍ
ار ِه فَأ َ َخ َذ بِ َر ْأ ِسي فَأَقَا َمنِي َع ْن يَ ِمينِ ِه"o.
يَ َس ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے ایوب سختیانی سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے
عبدہللا بن سعید بن جبیر سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہمoا سoے کہ آپ نے بتالیا
کہ میں نے ایک دفعہ اپنی خالہ oمیمونہ رضی ہللا عنہا کے گھر رات گذاری۔ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم رات میں
نمooاز پڑھنے کے لooیے کھooڑے ہooوئے تooو میں بھی آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ نمooاز میں شooریک ہooو گیooا۔
میں( غلطی سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا تھا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مooیرا سooر
پکڑ کے دائیں طرف کر دیا۔( تاکہ صحیح طور پر کھڑا ہو جاؤں)۔
اجةٌ فَ َخ َر َج فَ َ
صلَّى: اب إِ َذا طَ َّو َل ِ
اإل َما ُم َو َك َ
ان لِل َّر ُج ِل َح َ -60بَ ُ
باب :اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ
کیسا ہے ؟
حدیث نمبر700 :
ُصoلِّي َمَ oع النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ" ، أَ َّن ُم َعooا َذ ب َْن َجبٍَ o
oل َكَ o
oان ي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع فَيَ ُؤ ُّم قَ ْو َمهُ".
َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے عمرو بن دینار سے بیان کیا ،انہوں نے جابر بن عبooدہللا
سے کہ معاذ بن جبل رضی ہللا عنہ ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے پھر واپس آ کر اپنی قوم کی
امامت کیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 527
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر701 :
ْتَ جoابِ َر ب َْن َعبِْ oد هَّللا ِ، ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍ
oرو ، قَoا َلَ :سِ oمع ُ َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى ْال ِع َشا َء فَقَ َرأَ بِ ْ
ooالبَقَ َر ِة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع فَيَ ُؤ ُّم قَ ْو َمهُ ،فَ َ ان ُم َعا ُذ ب ُْن َجبَ ٍل يُ َ
صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ قَا َلَ " :ك َ
ار، ان ،فَتَّ ٌ
ان ،ثَاَل َ
ث ِمَ oر ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَooا َل :فَتَّ ٌ
ان ،فَتَّ ٌ ف ال َّر ُجلُ ،فَ َكأ َ َّن ُم َعا ًذا تَنَا َو َل ِم ْنهُ فَبَلَ َغ النَّبِ َّ
ي َ فَا ْن َ
ص َر َ
أَ ْو قَا َل :فَاتِنًا ،فَاتِنًا ،فَاتِنًاَ ،وأَ َم َرهُ بِسُو َرتَي ِْن ِم ْن أَ ْو َس ِط ْال ُمفَص َِّل" ،قَا َل َع ْمرٌو :اَل أَحْ فَظُهُ َما.
(دوسری سند) اور مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے غندر محمد بن جعفر نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم
سے شعبہ نے عمرو سے بیان کیا ،کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصاری سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ معاذ بن جبooل
رضی ہللا عنہ ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ(فرض) نماز پڑھتے پھooر واپس جooا کooر اپooنی قooوم کے لوگooوں
کو( وہی) نماز پڑھایا کرتے تھے۔ ایک بار عشاء میں انہوں نے سورۃ البقooرہ شooروع کی۔( مقتooدیوں میں سooے) ایک
شخص نماز توڑ کر چل دیا۔ معاذ رضی ہللا عنہ اس کو برا کہooنے لگے۔ یہ خooبر نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو
پہنچی(اس شخص نے جا کر معاذ کی شکایت کی) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے معاذ کو فرمایا تooو بال میں ڈالooنے واال
ہے ،بال میں ڈالنے واال ،بال میں ڈالنے واال تین بار فرمایا۔ یا یوں فرمایا کہ تooو فسooادی ہے ،فسooادی ،فسooادی۔ پھooر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے معاذ کو حکم فرمایا کہ مفصل کے بیچ کی دو سooورتیں پڑھا کooرے۔ عمooرو بن دینooار نے
کہا کہ مجھے یاد نہ رہیں( کہ کون سی سورتوں کا آپ نے نام لیا۔)
س ُجو ِد:
وع َوال ُّ يف ا ِإل َم ِام فِي ا ْلقِيَ ِام َوإِ ْت َم ِام ُّ
الر ُك ِ اب ت َْخفِ ِ
-61بَ ُ
باب :امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے ( مختصر سورتیں پڑھے ) اور رکوع اور سجود پورے
پورے ادا کرے
حدیث نمبر702 :
ْت قَ ْيسًا ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي أَبُو َم ْسعُو ٍد، َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صاَل ِة ْال َغ َدا ِة ِم ْن أَجْ ِل فُاَل ٍن ِم َّما ي ُِطي ُل بِنَا ،فَ َما َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ أَ َّن َر ُجاًل ،قَا َلَ :وهَّللا ِ يَا َرسُو َل هَّللا ِ إِنِّي أَل َتَأ َ َّخ ُر َع ْن َ
www.islamicurdubooks.com 528
صحیح بخاری جلد1
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ كَ ، ع ْن أَبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صoلَّى السoقِي َم َو ْال َكبِoي َرَ ،وإِ َذا َ
يف َو َّ اس فَ ْليُ َخفِّ ْ
ف ،فَoإ ِ َّن ِم ْنهُ ُم َّ
الضِ oع َ صoلَّى أَ َحُ oد ُك ْم لِلنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َذا َ
َ
أَ َح ُد ُك ْم لِنَ ْف ِس ِه فَ ْليُطَ ِّولْ َما َشا َء".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوالزناد سے خooبر دی ،انہooوں نے
اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،جب کooوئی تم میں
سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کیونکہ جماعت میں ضooعیف بیمooار اور بooوڑھے( سooب ہی) ہooوتے ہیں،
لیکن اکیال پڑھے تو جس قدر جی چاہے طول دے سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 529
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر704 :
از ٍمَ ، ع ْن أَبِي َم ْسعُو ٍد،
ْس ب ِْن أَبِي َح ِ
انَ ، ع ْن إِ ْس َما ِعي َل ب ِْن أَبِي َخالِ ٍدَ ، ع ْن قَي ِ
ُفَ ، ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
ب َر ُسoو ُل هَّللا ِ ضَ o الصoاَل ِة فِي ْالفَجِْ oر ِم َّما ي ُِطي ُل بِنَا فُاَل ٌن فِيهَooا ،فَ َغ ِ قَا َل :قَا َل َر ُجلٌ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِنِّي أَل َتَأ َ َّخ ُر َع ِن َّ
ضoبًا ِم ْنoهُ يَ ْو َمئٍِ oذ ،ثُ َّم قَooا َل" :يَأَيُّهَا النَّاسُ ،إِ َّن ِم ْن ُك ْم
ان أَ َشَّ oد َغ َ
ض ٍع َك َ
ب فِي َم ْو ِ ض َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ما َرأَ ْيتُهُ َغ ِ
َ
يف َو ْال َكبِي َر َو َذا ْال َحا َج ِة". اس فَ ْليَتَ َج َّو ْز ،فَإ ِ َّن َخ ْلفَهُ ال َّ
ض ِع َ ين فَ َم ْن أَ َّم النَّ َ
ُمنَفِّ ِر َ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے سooفیان ثooوری نے بیooان کیooا اسooماعیل بن ابی خالooد سooے،
انہوں نے قیس بن ابی حازم سے ،انہوں نے ابومسعود انصاری رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ ایک شooخص
نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! میں فجooر کی نمooاز میں تooاخیر کooر کے اس لooیے شooریک
ہوتا ہوں کہ فالں صاحب فجر کی نماز بہت طویل کر دیتے ہیں۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس قدر غصooہ ہooوئے
کہ میں نے نصooیحت کے وقت اس دن سooے زیادہ غضooب نooاک آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کooو کبھی نہیں دیکھooا۔ پھooر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! تم میں بعض لوگ( نماز سے لوگوں کو) دور کرنے کooا بooاعث ہیں۔ پس جooو
شخص امام ہو اسے ہلکی نماز پڑھنی چاہئے اس لیے کہ اس کے پیچھے کمزور ،بوڑھے اور ضرورت والے سooب
ہی ہوتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 530
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر705 :
ْتَ جoابِ َر ب َْن َعبِْ oد هَّللا ِ س ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةُ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َح ِ
oاربُ ب ُْن ِدثَ ٍ
oار ، قَoا َلَ :سِ oمع ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَoا ٍ
اض َحهُ َوأَ ْقبَ َل إِلَى ُم َعا ٍذ فَقََ ooرأَ
ك نَ ِ صلِّي ،فَتَ َر َ
ق ُم َعا ًذا يُ َ ي ، قَا َل :أَ ْقبَ َل َر ُج ٌل بِنَ ِ
اض َحي ِْن َوقَ ْد َجنَ َح اللَّ ْيلُ ،فَ َوافَ َ ار َّ
ص ِ اأْل َ ْن َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فَ َشَ oكا إِلَ ْيِ oه ق ال َّر ُج ُل َوبَلَ َغهُ أَ َّن ُم َعا ًذا نَooا َل ِم ْنoهُ ،فَooأَتَى النَّبِ َّ
ي َ بِسُو َر ِة ْالبَقَ َر ِة أَ ْو النِّ َسا ِء ،فَا ْنطَلَ َ
ك ِّح ْ
اس َ oم َربِّ َ صلَّي َ
ْت بِ َس oب ِ ار ،فَلَ ْواَل َ ت أَ ْو أَفَاتِ ٌن ثَاَل َ
ث ِم َر ٍ ان أَ ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يَا ُم َعا ُذ ،أَفَتَّ ٌ
ُم َعا ًذا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
يف َو ُذو ْال َحا َج ِة أَحْ ِسبُ هَ َذا فِي ْال َح ِدي ِ
ث"، ك ْال َكبِي ُر َوال َّ
ض ِع ُ ض َحاهَا َواللَّي ِْل إِ َذا يَ ْغ َشى فَإِنَّهُ يُ َ
صلِّي َو َرا َء َ َوال َّش ْم ِ
س َو ُ
قَ ، و ِم ْس َع ٌرَ ، وال َّش ْيبَانِ ُّي ، قَا َلَ :ع ْم oرٌوَ ، و ُعبَيُْ oد هَّللا ِ ب ُْن ِم ْق َسٍ oمَ ، وأَبُو
قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا َِ :وتَابَ َعهَُ س ِعي ُد ب ُْن َم ْسرُو ٍ
ب. اذ فِي ْال ِع َشا ِء بِ ْالبَقَ َر ِةَ ،وتَابَ َعهُ اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْنُ م َح ِ
ار ٍ الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ جابِ ٍر قَ َرأَ ُم َع ٌ
ُّ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محارب بن دثooار نے بیooان کیooا،
کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصاری سے سنا ،آپ نے بتالیا کہ ایک شخص پانی اٹھانے واال دو اونٹ لیے ہooوئے
آیا ،رات تاریک ہو چکی تھی۔ اس نے معاذ رضی ہللا عنہ کو نماز پڑھاتے ہوئے پایا۔ اس لیے اپنے اونٹوں کooو بٹھooا
کر( نماز میں شریک ہونے کے لیے) معاذ رضی ہللا عنہ کی طرف بڑھا۔ معooاذ رضooی ہللا عنہ نے نمooاز میں سooورۃ
البقرہ یا سورۃ نساء شروع کی۔ چنانچہ وہ شخص نیت توڑ کر چل دیا۔ پھر اسے معلوم ہوا کہ معاذ رضی ہللا عنہ نے
مجھ کو برا بھال کہا ہے۔ اس لیے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خooدمت میں حاضoر oہooوا اور معooاذ کی شooکایت
کی ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے فرمایا ،معاذ! کیا تم لوگوں کooو فتنہ میں ڈالooتے ہooو۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے تین مرتبہ« ( فتان» یا«فاتن») فرمایا« :سبح اسم ربك ،والشمس وضحاها ،والليل إذا يغشooى»( سooورتیں) تم
نے کیوں نہ پڑھیں ،کیونکہ تمہارے پیچھے بوڑھے ،کمزور اور حاجت oمند نماز پڑھتے ہیں۔ شعبہ نے کہا کہ مooیرا
خیال ہے کہ یہ آخری جملہ( کیونکہ تمہارے پیچھے الخ) حدیث میں داخل ہے۔ شعبہ کے ساتھ اس کی متooابعت سooعید
بن مسروق ،مسعر اور شیبانی نے کی ہے اور عمرو بن دینار ،عبیدہللا بن مقسم اور ابوالزبیر نے بھی اس حدیث کooو
جابر کے واسطہ سے بیان کیا ہے کہ معاذ نے عشاء میں سورۃ البقرہ oپڑھی تھی اور شعبہ کے سooاتھ اس روایت کی
متابعت اعمش نے محارب کے واسطہ سے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 531
صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ ٍ
يرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن
الصoاَل ِة أُ ِريُ oد أَ ْن أُطَِّ o
oو َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل" :إِنِّي أَل َقُooو ُم فِي َّ
أَبِي قَتَا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه أَبِي قَتَا َدةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ق َعلَى أُ ِّم ِه" ،تَابَ َعهُ بِ ْش ُر ب ُْن بَ ْك ٍرَ ، واب ُْن ْال ُمبَooا َر ِك،
صاَل تِي َك َرا ِهيَةَ أَ ْن أَ ُش َّ
صبِ ِّي فَأَتَ َج َّو ُز فِي َ
فِيهَا ،فَأ َ ْس َم ُع بُ َكا َء ال َّ
َ وبَقِيَّةَُ ، ع ْن اأْل َ ْو َزا ِع ِّي.
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے امooام عبooدالرحمٰ ن بن
ٰ ہم سے ابراہیم بن
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپooنے بooاپ ابوقتooادہ
ٰ عمرو اوزاعی نے
حارث بن ربعی سے ،انہوں نے نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ میں
نماز دیر تک پڑھنے کے ارادہ سے کھڑا ہوتا ہوں۔ لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز سن کooر نمooاز کooو ہلکی کooر
دیتا ہوں ،کیونکہ اس کی ماں کو( جو نماز میں شریک ہو گی) تکلیف میں ڈالنا بoرا سoمجھتا ہoوں۔ ولیoد بن مسooلم کے
ساتھ اس روایت کی متابعت بشر بن بکر ،بقیہ بن ولید اور ابن مبارک نے اوزاعی کے واسطہ سے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 532
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر708 :
س ب َْن َمالِ ٍك، ْت أَنَ َ
ك ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن بِاَل ٍل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ِري ُ
oان لَيَ ْسَ oم ُع بُ َكoا َء صoاَل ةً َواَل أَتَ َّم ِم َن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َمَ ،وإِ ْن َك َ oف َoط أَ َخ َّ oام قَ ُّ صلَّي ُ
ْت َو َرا َء إِ َم ٍ يَقُولَُ " :ما َ
ف َم َخافَةَ أَ ْن تُ ْفتَ َن أُ ُّمهُ".
صبِ ِّي فَيُ َخفِّ ُ
ال َّ
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سلیمان بن بالل نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے شooریک بن عبooدہللا بن
ابی نمooر قریشooی نے بیooان کیooا ،کہooا کہ میں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے سooنا ،انہooوں نے بتالیا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے زیادہ ہلکی لیکن کامل نماز میں نے کسی امام کے پیچھے کبھی نہیں پڑھی۔ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم کا یہ حال تھا کہ اگر آپ صلی ہللا علیہ وسلم بچے کے رونے کی آواز سن لیتے تooو اس خیooال سooے کہ
اس کی ماں کہیں پریشانی میں نہ مبتال ہو جائے نماز مختصر کر دیتے۔
حدیث نمبر709 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةُ ، أَ َّن أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك َح َّدثَهُ،
صاَل ِة َوأَنَا أُ ِري ُد إِطَالَتَهَا ،فَأ َ ْس َم ُع بُ َكا َء َّ
الص oبِ ِّي فَooأَتَ َج َّو ُز فِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِنِّي أَل َ ْد ُخ ُل فِي ال َّ
ي َ أَ َّن النَّبِ َّ
صاَل تِي ِم َّما أَ ْعلَ ُم ِم ْن ِش َّد ِة َوجْ ِد أُ ِّم ِه ِم ْن بُ َكائِ ِه". َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے یزید بن زریع نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے سooعید بن ابی
عروبہ نے بیان کیا۔ کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیooا کہ انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ نے ان سooے بیooان کیooا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میں نماز شروع کر دیتا ہوں۔ ارادہ یہ ہوتا ہے کہ نماز طویل کooروں ،لیکن بچے
کے رونے کی آواز سن کر مختصر کر دیتا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ ماں کے دل پooر بچے کے رونے سooے
کیسی چوٹ پڑتی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 533
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر710 :
صoلَّى
oكَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َع ِديٍّ َ ، ع ْنَ س ِعيدَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صاَل ِة فَأ ُ ِري ُد إِطَالَتَهَا ،فَأ َ ْس َم ُع بُ َكا َء ال َّ
صبِ ِّي فَأَتَ َج َّو ُز ِم َّما أَ ْعلَ ُم ِم ْن ِشَّ oد ِة َوجِْ oد هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِنِّي أَل َ ْد ُخ ُل فِي ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
انَ ، ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ح َّدثَنَا أَنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ أُ ِّم ِه ِم ْن بُ َكائِ ِه"َ ،وقَا َلُ مو َسىَ : ح َّدثَنَا أَبَ ُ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں محمد بن ابراہیم بن عoدی نے سoعید بن ابی عoروبہ کے واسoطہ سoے
خبر دی ،انہوں نے قتادہ سے ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم
سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ میں نمooاز کی نیت بانooدھتا ہooوں ،ارادہ یہ ہوتooا ہے کہ نمooاز کooو طویل
کروں گا ،لیکن بچے کے رونے کی آواز سن کر مختصر کر دیتا ہوں کیونکہ میں اس درد کو سمجھتا ہوں جو بچے
موسی بن اسماعیل نے کہا ہم سے ابان بن یزید نے بیان کیا ،کہا ہم
ٰ کے رونے کی وجہ سے ماں کو ہو جاتا ہے۔ اور
سے قتادہ نے ،کہا ہم سے انس نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 534
صحیح بخاری جلد1
اإل َم ِام:
ير ِ اب َمنْ أَ ْ
س َم َع النَّ َ
اس تَ ْكبِ َ -67بَ ُ
باب :باب اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے
حدیث نمبر712 :
ض َيَح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َدا ُو َد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ َر ِ
ات فِي ِه أَتَooاهُ بِاَل ٌل يُو ِذنُoهُ بِ َّ
الصoاَل ِة ،فَقَooا َل: ضهُ الَّ ِذي َم َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َر َ
ض النَّبِ ُّي َ ت" :لَ َّما َم ِر َ هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ك يَ ْب ِكي فَاَل يَ ْقِ oد ُر َعلَى ْالقَِ oرا َء ِة ،فَقَoا َلُ :م oرُوا أَبَا ت :إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل أَ ِس ٌ
يف إِ ْن يَقُ ْم َمقَا َمَ o صلِّ ،قُ ْل ُ
ُمرُوا أَبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلَّى َو َخ َر َج ُف ُمرُوا أَبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ ،فَ َ احبُ يُوس َ تِ :م ْثلَهُ ،فَقَا َل :فِي الثَّالِثَ ِة أَ ِو الرَّابِ َع ِة إِنَّ ُك َّن َ
ص َو ِ صلِّ ،فَقُ ْل ُ
بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
ض ،فَلَ َّما َرآهُ أَبُو بَ ْكٍ o
oر َذهَ َ
ب oط بِ ِرجْ لَ ْيِ oه اأْل َرْ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم يُهَooا َدى بَي َْن َر ُجلَي ِْن َكooأَنِّي أَ ْنظُُ oر إِلَ ْيِ oه يَ ُخُّ o
النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم إِلَى َج ْنبِ ِ oه َوأَبُو بَ ْكٍ o
oر صلِّ فَتَأ َ َّخ َر أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،وقَ َع َد النَّبِ ُّي َ يَتَأ َ َّخ ُر فَأ َ َشا َر إِلَ ْي ِه أَ ْن َ
ش. اض ٌرَ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
اس التَّ ْكبِي َر" ،تَابَ َعهُُ م َح ِ يُ ْس ِم ُع النَّ َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے عبooدہللا بن داؤد نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے اعمش نے ابooراہیم
نخعی سے بیان کیا ،انہوں نے اسود سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ آپ نے بتالیا کہ نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم کے مرض الوفات میں بالل رضی ہللا عنہ نماز کی اطالع دینے کے لیے حاضر خدمت ہوئے۔ آپ نے
فرمایا کہ ابوبکر سے نماز پڑھانے کے لیے کہو۔ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر کچے دل کے آدمی ہیں اگooر آپ کی
جگہ کھooڑے ہooوں گے تooو رو دیں گے اور قooرآت نہ کooر سooکیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ ابooوبکر سooے کہooو وہ نمooاز
پڑھائیں۔ میں نے وہی عذر پھر دہرایا۔ پھر آپ نے تیسooری یا چooوتھی مooرتبہ فرمایا کہ تم لooوگ تooو بالکooل صooواحب
یوسف کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ خیر ابوبکر رضooی ہللا عنہ نے نمooاز شooروع کooرا دی۔ پھooر
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( اپنا مزاج ذرا ہلکا پا کر) دو آدمیوں کا سہارا لیے ہوئے باہر تشریف الئے۔ گویا میری
نظروں کے سامنے وہ منظر ہے کہ آپ کے قدم زمین پر نشان کر رہے تھے۔ ابوبکر آپ کو دیکھ کooر پیچھے ہٹooنے
لگے۔ لیکن آپ نے اشارہ سے انہیں نماز پڑھانے کے لیے کہا۔ ابوبکر پیچھے ہٹ گئے اور نبی کریم صooلی ہللا علیہ
وسلم ان کے بازو میں بیٹھے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ لوگooوں کooو نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی تکبooیر سoنا رہے
تھے۔ عبدہللا بن داؤد کے ساتھ اس حدیث کو محاضر نے بھی اعمش سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 535
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر713 :
شَ ، ع ْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اأْل َ ْسَ oو ِدَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
ت: اويَةََ ، ع ِن اأْل َ ْع َم ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو ُم َع ِ
ت:اس ،فَقُ ْل ُ صاَل ِة ،فَقَا َلُ :مرُوا أَبَا بَ ْك ٍر أَ ْن يُ َ
صلِّ َي بِالنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجا َء بِاَل ٌل يُو ِذنُهُ بِال َّ
"لَ َّما ثَقُ َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ُع َمَ oر ،فَقَooا َلُ :م oرُوا أَبَا
اس فَلَoْ oو أَ َمooرْ َ يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،إِ َّن أَبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل أَ ِس ٌ
يف َوإِنَّهُ َمتَى َما يَقُ ْم َمقَا َم َ
ك اَل يُ ْس ِم ُع النَّ َ
oر َر ُجٌ oل أَ ِسٌ o
يف َوإِنَّهُ َمتَى يَقُ ْم َمقَا َمَ o
ك اَل ي ُْسِ oم ُع النَّ َ
اس فَلَoْ oو صةَ :قُooولِي لَoهُ إِ َّن أَبَا بَ ْكٍ o اس ،فَقُ ْل ُ
ت لِ َح ْف َ صلِّي بِالنَّ ِ
بَ ْك ٍر يُ َ
اس ،فَلَ َّما َد َخَ oل فِي َّ
الصoاَل ِة َو َجَ oد oر أَ ْن ي َ
ُصoلِّ َي بِالنَّ ِ ف ُم oرُوا أَبَا بَ ْكٍ o ُوسَ o
احبُ ي ُ صَ oو ِت ُع َم َر ،قَooا َل :إِنَّ ُك َّن أَل َ ْنتُ َّن َ أَ َمرْ َ
ض َحتَّى َد َخَ oل ان فِي اأْل َرْ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي نَ ْف ِس ِ oه ِخفَّةً ،فَقَooا َم يُهَooا َدى بَي َْن َر ُجلَي ِْن َو ِرجْ اَل هُ يَ ُخطَّ ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب أَبُو بَ ْك ٍر يَتَأ َ َّخ ُر فَأ َ ْو َمأ َ إِلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم ،فَ َجooا َء َر ُس oو ُل ْال َمس ِْج َد ،فَلَ َّما َس ِم َع أَبُو بَ ْك ٍر ِح َّسهُ َذهَ َ
صoلَّى هَّللا ُ
oان َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ُصoلِّي قَائِ ًما َو َكَ o ان أَبُو بَ ْكٍ o
oر ي َ ار أَبِي بَ ْك ٍر ،فَ َك َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى َجلَ َ
س َع ْن يَ َس ِ هَّللا ِ َ
ص oاَل ِة أَبِي بَ ْكٍ o
oر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّاسُ ُم ْقتَ ُد َ
ون بِ َ ُول هَّللا ِ َ صلِّي قَا ِعدًا يَ ْقتَ ِدي أَبُو بَ ْك ٍر بِ َ
صاَل ِة َرس ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ".َر ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابومعاویہ محمد بن حازم نے بیان کیooا ،انہooوں نے اعمش
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے ابراہیم نخعی سے ،انہوں نے اسود سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔
آپ نے بتالیا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلمزیادہ بیمooار ہooو گooئے تھے تooو بالل رضooی ہللا عنہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم کو نماز کی خبر دینے آئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے نماز پڑھانے کے لیے کہooو۔ میں
www.islamicurdubooks.com 536
صحیح بخاری جلد1
نے کہooا کہ یا رسooول ہللا! ابooوبکر ایک نooرم دل آدمی ہیں اور جب بھی وہ آپ کی جگہ کھooڑے ہooوں گے لوگooوں
کو( شدت گریہ کی وجہ سے) آواز نہیں سنا سکیں گے۔ اس لیے اگر عمooر رضooی ہللا عنہ سooے کہooتے تooو بہooتر تھooا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے نماز پڑھانے کے لooیے کہooو۔ پھooر میں نے حفصooہ رضooی ہللا عنہooا
سے کہا کہ تم کہو کہ ابوبکر نرم دل آدمی ہیں اور اگر آپ کی جگہ کھڑے ہوئے تooو لوگooوں کooو اپoنی آواز نہیں سoنا
سکیں گے۔ اس لیے اگر عمر سے کہیں تو بہتر ہو گا۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ صooواحب
یوسف سے کم نہیں ہو۔ ابوبکر سے کہooو کہ نمooاز پڑھائیں۔ جب ابooوبکر رضooی ہللا عنہ نمooاز پڑھانے لگے تooو نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے مرض میں کچھ ہلکا پن محسوس فرمایا اور دو آدمیوں کا سہارا لے کر کھڑے ہو
گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاؤں زمین پر نشان کر رہے تھے۔ اس طرح چل کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم مسجد
میں داخل ہوئے۔ جب ابوبکر نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی آہٹ پائی تو پیچھے ہٹنے لگے اس لیے رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم نے اشارہ سے روکا پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بائیں طرف بیٹھ گئے
تو ابوبکر کھڑے ہooو کooر نمooاز پooڑھ رہے تھے۔ اور رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم بیٹھ کooر۔ ابooوبکر رضooی ہللا عنہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی اقتداء۔
www.islamicurdubooks.com 537
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے( ظہر کی نماز میں) دو رکعت پڑھ کر نماز ختم کر دی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے ذوالیدین نے کہooا کہ
یا رسول ہللا! کیا نماز کم ہو گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( اور لوگوں کی طoرف
دیکھ کر) پوچھا کیا ذوالیدین صحیح کہتے ہیں؟ لوگوں نے کہا کہ ہاں! پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلماٹھے اور دوسری
دو رکعتیں بھی پڑھیں۔ پھر سالم پھیرا۔ پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا پہلے کی طرح یا اس سے کچھ لمبا سجدہ۔
حدیث نمبر715 :
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن إِ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَooا َلَ :
صoلَّى النَّبِ ُّي
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َسلَّ َم ،ثُ َّم َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن". صلَّي َ
ْت َر ْك َعتَي ِْن فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
الظ ْه َر َر ْك َعتَي ِْن ،فَقِي َلَ " : َ
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے سعد بن ابراہیم سے بیان کیا ،وہ ابوسooلمہ بن
عبooدالرحمٰ ن سooے ،وہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،آپ نے بتالیا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے( ایک
مرتبہ) ظہر کی صرف دو ہی رکعتیں پڑھیں( اور بھول سے سالم پھooیر دیا) پھooر کہooا گیooا کہ آپ نے صooرف دو ہی
رکعتیں پڑھی ہیں۔ پس آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دو رکعتیں اور پڑھیں پھر سالم پھیرا۔ پھر دو سجدے کئے۔
www.islamicurdubooks.com 538
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر716 :
ين" ،أَ َّن سَ ، ع ْنِ ه َشِ oام ب ِْن ُعooرْ َوةََ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ أُ ِّم ْال ُمْ o
oؤ ِمنِ َ ك ب ُْن أَنَ ٍ
َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ مالُِ o
www.islamicurdubooks.com 539
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر717 :
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ِه َشا ُم ب ُْن َع ْب ِد ْال َملِ ِك ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ ع ْم oرُو ب ُْن ُمَّ oرةَ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْتَ سoالِ َم ب َْن
صفُوفَ ُك ْم أَ ْو لَيُ َخooالِفَ َّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَتُ َس ُّو َّن ُ
ير ، يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ أَبِي ْال َج ْع ِد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت النُّ ْع َم َ
ان ب َْن بَ ِش ٍ
هَّللا ُ بَي َْن ُوجُو ِه ُك ْم"o.
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ مجھ
سے عمرو بن مرہ نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے سooالم بن ابوالجعooد سooے سooنا ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے
نعمان بن بشیر رضی ہللا عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ نماز میں اپنی صفوں کو برابر کر
تعالی تمہارا منہ الٹ دے گا۔
ٰ لو ،نہیں تو ہللا
حدیث نمبر718 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل: س ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ يزَ ، ع ْن أَنَ ٍ
ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ َح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
وف فَإِنِّي أَ َرا ُك ْم َخ ْل َ
ف ظَه ِْري". "أَقِي ُموا الصُّ فُ َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم سoے عبooدالوارث نے عبooدالعزیز بن صooہیب سoے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس
رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ صفیں سیدھی کر لو۔ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے
سے دیکھ رہا ہوں۔
الصفُ ِ
وف: س ِع ْن َد تَ ْ
س ِويَ ِة ُّ اب إِ ْقبَ ِ
ال ا ِإل َم ِام َعلَى النَّا ِ -72بَ ُ
باب :صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا
www.islamicurdubooks.com 540
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر719 :
oرو ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ زائَِ oدةُ ب ُْن قُ َدا َم oةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ح َم ْيٌ oد َح َّدثَنَا أَحْ َم ُد اب ُْن أَبِي َر َجا ٍء ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ م َع ِ
اويَoةُ ب ُْن َع ْمٍ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم بِ َوجْ ِهِ oه ،فَقَooا َل" :أَقِي ُمooوا
صاَل ةُ فَأ َ ْقبَ َل َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ الطَّ ِوي ُلَ ، ح َّدثَنَا أَنَسٌ ، قَا َل :أُقِي َم ِ
ت ال َّ
صفُوفَ ُك ْم َوتَ َراصُّ وا فَإِنِّي أَ َرا ُك ْم ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْري".
ُ
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم
سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے انس بن مالک رضooی ہللا عنہ
نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ نماز کے لیے تکبیر کہی گoئی تoو رسoول ہللا صooلی ہللا علیہ وسoلم نے اپنoا منہ ہمooاری
طرف کیا اور فرمایا کہ اپنی صفیں برابر کر لو اور مل کر کھڑے ہو جاؤ۔ میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی
دیکھتا رہتا ہوں۔
حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه اص ٍمَ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنُ س َم ٍّيَ ، ع ْن أَبِي َ
صoالِ ٍ َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
ون َو ْالهَ ِد ُم.
ُون َو ْال َم ْبطُ ُ
طع ُق َو ْال َم ْ
َو َسلَّ َم" :ال ُّشهَ َدا ُء ْال َغ ِر ُ
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے امام مالک کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے سمی سے ،انہوں نے ابوصالح
ذکوان سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ڈوبنے والے ،پیٹ
کی بیماری میں مرنے والے ،طاعون میں مرنے والے اور دب کر مرنے والے شہید ہیں۔
حدیث نمبر721 :
ْح أَل َتَ ْوهُ َما َولَ ْو َح ْب ًواَ ،ولَoْ oو يَ ْعلَ ُمَ o
oون ْ ير اَل ْستَبَقُواَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
ون َما فِي ال َعتَ َم ِة َوالصُّ ب ِ ون َما فِي التَّه ِْج ِ َوقَا َلَ :ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
َما فِي الصَّفِّ ْال ُمقَ َّد ِم اَل ْستَهَ ُموا".
www.islamicurdubooks.com 541
صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ اگر لوگ جان لیں جو ثواب نماز کے لیے جلدی آنے میں ہے تو ایک دوسooرے سooے آگے بooڑھیں اور اگooر
عشاء اور صبح کی نماز کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے ضرور آئیں۔ خواہ سooرین کے بooل آنooا پooڑے اور اگooر
پہلی صف کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے قرعہ اندازی کریں۔
حدیث نمبر723 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َلَ :
"سُّ oووا َحَّ oدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْن قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة". صفُوفَ ُك ْم فَإ ِ َّن تَس ِْويَةَ الصُّ فُ ِ
وف ِم ْن إِقَا َم ِة ال َّ ُ
www.islamicurdubooks.com 542
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو شooعبہ نے قتooادہ کے واسooطہ سooے خooبر دی ،انہooوں نے
انس رضی ہللا عنہ سے کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ صoفیں برابooر رکھoو کیoونکہ صooفوں کoا برابoر
رکھنا نماز کے قائم کرنے میں داخل ہے۔
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن أَ َس ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن ُمو َسى ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ سِ oعي ُد ب ُْن ُعبَ ْيٍ oد الطَّائِ ُّيَ ، ع ْن ب َُشoي ِْر ب ِْن يَ َس ٍ o
ار
صoلَّى هَّللا ُ
ت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ س ب ِْن َمالِ ٍك أَنَّهُ قَ ِد َم ْال َم ِدينَةَ ،فَقِي َل لَهَُ " :ما أَ ْن َكoرْ َ
ت ِمنَّا ُم ْنُ oذ يَ ْoو ِم َع ِهْ oد َ اريِّ َ ، ع ْن أَنَ ِ
ص ِاأْل َ ْن َ
وف"َ ،وقَا َلُ ع ْقبَةُ ب ُْن ُعبَيٍْ oدَ ، ع ْن ب َُشoي ِْر ب ِْن يَ َسٍ o
ار قَِ oد َم ت َش ْيئًا ،إِاَّل أَنَّ ُك ْم اَل تُقِي ُم َ
ون الصُّ فُ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ :ما أَ ْن َكرْ ُ
َعلَ ْينَا أَنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ْال َم ِدينَةَ بِهَ َذا.
موسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا ہم سooے سooعید
ٰ ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے فضل بن
بن عبیooد طooائی نے بیooان کیooا بشooیر بن یسooار انصooاری سooے ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے کہ جب
وہ( بصرہ سے) مدینہ آئے ،تو آپ سے پوچھا گیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے عہoد مبooارک اور ہمooارے اس
دور میں آپ نے کیا فرق پایا۔ فرمایا کہ اور تو کوئی بoات نہیں صoرف لoوگ صoفیں برابoر نہیں کoرتے۔ اور عقبہ بن
عبید نے بشیر بن یسار سے یوں روایت کیا کہ انس رضی ہللا عنہ ہمارے پاس مooدینہ تشooریف الئے۔ پھooر یہی حooدیث
بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 543
صحیح بخاری جلد1
اور نعمان بن بشیر صحابی نے کہا کہ میں نے دیکھا( صف میں) ایک آدمی ہم میں سے اپنا ٹخنہ اپooنے قooریب والے
دوسرے آدمی کے ٹخنہ سے مال کر کھڑا ہوتا۔
حدیث نمبر725 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَقِي ُمooواسَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْن أَنَ ِ
احبِ ِه َوقَ َد َمهُ بِقَ َد ِم ِه".
ص ِب َ ان أَ َح ُدنَا ي ُْل ِز ُ
ق َم ْن ِكبَهُ بِ َم ْن ِك ِ صفُوفَ ُك ْم فَإِنِّي أَ َرا ُك ْم ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْريَ ،و َك َ
ُ
ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہیر بن معاویہ نے حمید سے بیان کیooا ،انہooوں نے انس رضooی ہللا
عنہ سے ،انہوں نے نبی اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا ،صooفیں برابooر کooر لooو۔
میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ( صف میں) اپنا کنooدھا اپooنے
ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم( پاؤں) اس کے قدم( پاؤں) سے مال دیتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 544
صحیح بخاری جلد1
رات میں نے نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلمکے سooاتھ( آپ کے گھooر میں تہجooد کی) نمooاز پooڑھی۔ میں آپ کے بooائیں
طرف کھڑا ہو گیا۔ اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پیچھے سے میرا سر پکڑ کooر مجھے اپooنے دائیں طooرف کooر
دیا۔ پھر نماز پڑھی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم سو گئے جب مؤذن( نماز کی اطالع دینے) آیا تooو آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے اور وضو نہیں کیا۔
صفًّا:
اب ا ْل َم ْرأَةُ َو ْح َد َها تَ ُكونُ َ
-78بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ عورت اکیلی ایک صف کا حکم رکھتی ہے
حدیث نمبر727 :
ْت أَنَا َويَتِي ٌم فِي بَ ْيتِنَا
"صoلَّي ُ قَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَooا َلَ : َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وأُ ِّمي أُ ُّم ُسلَي ٍْم َخ ْلفَنَا". َخ ْل َ
ف النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،ان سے سفیان بن عیینہ نے بیooان کیooا ،وہ اسٰ o
oحق بن عبooدہللا بن ابی طلحہ
سooے وہ انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے انہooوں نے بتالیا کہ میں نے اور ایک یتیم لooڑکے( ضooمیرہ بن ابی
ضمیرہ) نے جو ہمارے گھر میں موجود تھا ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز پooڑھی اور مooیری والooدہ
ام سلیم ہمارے پیچھے تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 545
صحیح بخاری جلد1
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ثابت بن یزید نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے عاصooم احooول نے
ٰ ہم سے
عامر شعبی سے بیان کیا ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،آپ نے بتالیا کہ میں ایک رات نبی کریم صooلی
ہللا علیہ وسلم کے بائیں طرف( آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے گھر میں) نماز( تہجد) پڑھنے کے لیے کھڑا ہو گیooا۔ اس
لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے میرا سر یا بازو پکڑ کر مجھ کو اپنی دائیں طooرف کھooڑا کooر دیا۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا تھا کہ پیچھے سے گھوم آؤ۔
حدیث نمبر729 :
اريِّ َ ، ع ْنَ ع ْمَ oرةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ ، قَooالَ ْ
تَ " :كَ o
oان َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبَ oدةَُ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍد اأْل َ ْن َ
صِ o
ص النَّبِ ِّيص oيرٌ ،فَ َ oرأَى النَّاسُ َش ْ oخ َ صلِّي ِم َن اللَّي ِْل فِي حُجْ َرتِ ِه َو ِج َدا ُر ْالحُجْ َر ِة قَ ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك ،فَقَooا َم اللَّ ْيلَoةَ الثَّانِيَoةَ فَقَooا َم َم َع oهُ أُنَooاسٌ صاَل تِ ِه فَأ َ ْ
صoبَحُوا فَتَ َحَّ oدثُوا بَِ oذلِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َم أُنَاسٌ يُ َ
صلُّ َ
ون بِ َ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم فَلَ ْم
س َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ك َجلَ َ ك لَ ْيلَتَي ِْن أَ ْو ثَاَل ثًا َحتَّى إِ َذا َك َ
ان بَ ْعَ oد َذلَِ o صنَعُوا َذلِ َ
صاَل تِ ِهَ ، صلُّ َ
ون بِ َ يُ َ
صاَل ةُ اللَّي ِْل". يت أَ ْن تُ ْكتَ َ
ب َعلَ ْي ُك ْم َ يَ ْخرُجْ فَلَ َّما أَصْ بَ َح َذ َك َر َذلِ َ
ك النَّاسُ فَقَا َل :إِنِّي َخ ِش ُ
www.islamicurdubooks.com 546
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 547
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر731 :
ضِ oرَ ، ع ْن ب ُْسِ oر َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنَ سالِ ٍم أَبِي النَّ ْ
ْت أَنَّهُ قَooا َلِ :م ْن ت" ، أَ ّن َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم اتَّ َخَ oذ حُجَْ oرةً ،قَooا َلَ :ح ِسoب ُ ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن ثَooابِ ٍ
صَ oحابِ ِه ،فَلَ َّما َعلِ َم بِ ِه ْم َج َعَ oل يَ ْق ُعُ oد فَ َخَ oر َج إِلَ ْي ِه ْم، صاَل تِ ِه نَاسٌ ِم ْن أَ ْصلَّى بِ َ
صلَّى فِيهَا لَيَالِ َي فَ َ
ان فَ َ
ض َ ير فِي َر َم َ ص ٍ َح ِ
صاَل ةُ ْال َمرْ ِء فِي بَ ْيتِِ ooه صاَل ِة َ ض َل ال َّ صلُّوا أَيُّهَا النَّاسُ فِي بُيُوتِ ُك ْم ،فَإ ِ َّن أَ ْف َ
صنِي ِع ُك ْم فَ َ ت الَّ ِذي َرأَي ُ
ْت ِم ْن َ فَقَا َل :قَ ْد َع َر ْف ُ
ْت أَبَا النَّ ْ
ضِ oرَ ، ع ْن ب ُْسٍ oرَ ، ع ْنَ ز ْيٍ oدَ ، ع ِن النَّبِ ِّي إِاَّل ْال َم ْكتُوبَةَ" ،قَا َلَ عفَّ ُ
انَ : ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَاُ م َ
وسoىَ ، سِ oمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َ
oی بن عقبہ نے
عبداالعلی بن حماد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالooد نے بیooان کیooا ،کہooا ہم سooے موسٰ o
ٰ ہم سے
بیان کیا ،ابوالنضر سالم سے ،انہوں نے بسر بن سعید سooے ،انہooوں نے زید بن ثooابت رضooی ہللا عنہ سooے کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے رمضان میں ایک حجرہ بنا لیا یا اوٹ( پردہ) بسooر بن سooعید نے کہooا میں سooمجھتا ہooوں وہ
بورئیے کا تھا۔ آپ نے کoئی رات اس میں نمoاز پooڑھی۔ صooحابہ میں سoے بعض حضooرات نے ان راتooوں میں آپ کی
اقتداء کی۔ جب آپ کو اس کا علم ہوا تو آپ نے بیٹھ رہنا شروع کیا( نماز موقوف رکھی) پھر برآمد ہوئے اور فرمایا
تم نے جو کیا وہ مجھ کو معلوم ہے ،لیکن لوگو! تم اپنے گھروں میں نماز پڑھتے رہooو کیooونکہ بہooتر نمooاز آدمی کی
وہی ہے جو اس کے گھر میں ہو۔ مگر فرض نماز( مسجد میں پڑھنی ضoروری ہے) اور عفoان بن مسoلم نے کہoا کہ
oی بن عقبہ نے بیooان کیooا ،کہooا کہ میں نے ابوالنضooر ابن ابی امیہ سooے
ہم سے وہیب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے موسٰ o
سنا ،وہ بسر بن سعید سے روایت کرتے تھے ،وہ زید بن ثابت سے ،وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 548
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر732 :
حدیث نمبر733 :
س ب ِْن َمالِ ٍك ، أَنَّهُ قَا َلَ :خ َّر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صooلَّى هَّللا ُ بَ ، ع ْن أَنَ ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ف فَقَooا َل" :إِنَّ َما اإْل ِ َمooا ُم أَ ْو إِنَّ َما ُج ِعَ oل صلَّ ْينَا َم َعهُ قُ ُعooودًا ،ثُ َّم ا ْن َ
صَ oر َ صلَّى لَنَا قَا ِعدًا فَ َ
ش فَ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن فَ َر ٍ
س فَج ِ
ُح َ
اإْل ِ َما ُم لِي ُْؤتَ َّم بِ ِه ،فَإ ِ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وإِ َذا َر َك َع فَارْ َكعُواَ ،وإِ َذا َرفَ َع فَارْ فَعُواَ ،وإِ َذا قَooا َلَ :سِ oم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِمَ oدهُ فَقُولُooوا:
ك ْال َح ْم ُدَ ،وإِ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدوا"o.
َربَّنَا لَ َ
www.islamicurdubooks.com 549
صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سoے لیث بن سoعد نے بیoان کیoا ،انہoوں نے ابن شoہاب زہoری
سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے فرمایا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم گھوڑے سے گر گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم زخمی ہو گئے ،اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ کooر
نماز پڑھی اور ہم نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء میں بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر نماز پooڑھ کooر آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ اس لیے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبooیر
کہooو۔ جب وہ رکooوع کooرے تooو تم بھی رکooوع کooرو۔ جب وہ سooر اٹھooائے تooو تم بھی اٹھooاؤ اور جب وہ « سooمع هللا لمن
حمده» کہے تو تم« ربنا لك الحمد» اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی کرو۔
حدیث نمبر734 :
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
الزنَا ِدَ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبُو ِّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :إِنَّ َما ُج ِع َل اإْل ِ َما ُم لِي ُْؤتَ َّم بِ ِه ،فَإ ِ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وإِ َذا َر َك َع فَooارْ َكعُواَ ،وإِ َذا قَooا َلَ :س ِ oم َع هَّللا ُ لِ َم ْن
َ
صلُّوا ُجلُوسًا أَجْ َمع َ
ُون". ك ْال َح ْم ُدَ ،وإِ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدواَ ،وإِ َذا َ
صلَّى َجالِسًا فَ َ َح ِم َدهُ فَقُولُواَ oربَّنَا َولَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خooبر دی ،انہooوں نے کہooا کہ ابوالزنooاد نے مجھ سooے
بیان کیا اعرج کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سooے انہooوں نے کہooا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے ،اس لیے جب وہ تکبooیر کہے تooو تم بھی تکبooیر کہooو۔
جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ« سooمع هللا لمن حمooده» کہے تooو تم« ربنا ولك الحمooد» اور جب
وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔
باب :تکبیر تحریمہ میں نماز شروع کرتے ہی برابر دونوں ہاتھوں کا ( کندھوں یا کانوں تک )
اٹھانا
حدیث نمبر735 :
بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَبِي ِه" ، أَ َّن َر ُس oو َل هَّللا ِ َ
ص oلَّى َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ْ oذ َو َم ْن ِكبَ ْيِ oه ،إِ َذا ا ْفتَتَ َح َّان يَرْ فَُ oع يَ َد ْيِ oه َحْ o
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
oوع َوإِ َذا َرفََ oع َرأ َسoهُ ِم َن الرُّ ُكِ o
oوع الصoاَل ةَ َوإِ َذا َكبَّ َر لِلرُّ ُكِ o
ك فِي ال ُّسجُو ِد". ك ْال َح ْم ُدَ ،و َك َ
ان اَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ ك أَ ْيضًاَ ،وقَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َربَّنَا َولَ َ َرفَ َعهُ َماَ ،ك َذلِ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک سے ،انہوں نے ابن شoہاب زہoری سoے ،انہoوں نے
سooالم بن عبooدہللا سooے ،انہooوں نے اپooنے بooاپ( عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا) سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونooوں ہooاتھوں کooو کنoدھوں تooک اٹھooاتے ،اسooی طooرح جب رکooوع کے لoیے« هللا
اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے( رفع یدین کooرتے) اور رکooوع سooے سooر
مبارک اٹھاتے ہوئے« سمع هللا لمن حمده ،ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں کoرتے
تھے۔
اب َر ْف ِع ا ْليَ َد ْي ِن إِ َذا َكبَّ َر َوإِ َذا َر َك َع َوإِ َذا َرفَ َع:
-84بَ ُ
باب :رفع یدین تکبیر تحریمہ کے وقت ،رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کرنا
( سنت ہے )
حدیث نمبر736 :
oريِّ ، أَ ْخبَ َ oرنِيَ س oالِ ُم ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا قَا َم فِي َّ
الصoاَل ِة َرفََ oع يَ َد ْيِ oه ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رأَي ُ َع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
وع َويَقُولَُ :س ِم َع ْ وعَ ،ويَ ْف َع ُل َذلِ َ َحتَّى يَ ُكونَا َح ْذ َو َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،و َك َ
ان يَ ْف َع ُل َذلِ َ
ك إِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ ين يُ َكبِّ ُر لِلرُّ ُك ِ
ك ِح َ
ك فِي ال ُّسجُو ِد". هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهَُ ،واَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،کہا کہ ہم کو یونس بن یزید ایلی نے
زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا
www.islamicurdubooks.com 551
صحیح بخاری جلد1
عنہما سے خبر دی ،انہوں نے بتالیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم کooو دیکھooا کہ جب آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر تحریمہ کے وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے رفع یدین کیooا۔ آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ اس وقت مونڈھوں( کندھوں) تک اٹھے اور اسی طرح جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم رکooوع
کے لooیے تکبooیر کہooتے اس وقت بھی( رفooع یدین) کooرتے۔ اس وقت آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کہooتے« سooمع هللا لمن
حمده»البتہ سجدہ میں آپ رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر737 :
اسِ ooط ُّي ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاَ خالُِ ooد ب ُْن َعبِْ ooد هَّللا َِ ، ع ْنَ خالٍِ ooدَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَooةَ" ، أَنَّهُ َرأَىَ مالَِ oo
ك ب َْن ق ْال َو َِحَّ ooدثَنَا إِ ْسَ ooحا ُ
ْ َ َ ْال ُح َوي ِْرثِإ ِ َذا َ
صلَّى َكبَّ َر َو َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وإِ َذا أ َرا َد أ ْن يَرْ َك َع َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وإِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ
وع َرفََ oع يَ َد ْيِ oهَ ،و َحَّ oد َ
ث
صنَ َع هَ َك َذا".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد بن عبدہللا طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ،انہوں
نے ابوقالبہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز شooروع کoرتے تoو تکبoیر تحooریمہ
کے ساتھ رفع یدین کرتے ،پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھooاتے
تب بھی کرتے اور انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 552
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر738 :
ooريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ سooالِ ُم ب ُْن َعبِْ ooد هَّللا ِ ، أَ ّنَ عبَْ ooد هَّللا ِ ب َْن ooان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ ooعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َحَّ ooدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْفتَتَ َح التَّ ْكبِي َر فِي ال َّ
صاَل ِة ،فَ َرفَ َ oع يَ َد ْي ِ oه ِح َ
ين يُ َكبِّ ُر ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رأَي ُ
ْت النَّبِ َّ ُع َم َرَ ر ِ
وع فَ َع َل ِم ْثلَهَُ ،وإِ َذا قَا َل َس ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ فَ َعَ oل ِم ْثلَ oهُ َوقَooا َل َربَّنَا َولَ َ o
ك ْ
َحتَّى يَجْ َعلَهُ َما َحذ َو َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،وإِ َذا َكبَّ َر لِلرُّ ُك ِ
ين يَرْ فَ ُع َر ْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد".ين يَ ْس ُج ُد َواَل ِح َ ك ِح َ ْال َح ْم ُدَ ،واَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خooبر دی ،انہooوں نے کہooا کہ
مجھے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا نے کہooا کہ میں نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز تکبیر تحریمہ سooے شooروع کooرتے اور تکبooیر
کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھا کر لے جاتے اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تب بھی اسی
طرح کرتے اور جب« سooمع هللا لمن حمooده» کہooتے تب بھی اسooی طooرح کooرتے اور« ربنا ولك الحمooد»کہooتے۔ سooجدہ
کرتے وقت یا سجدے سے سر اٹھاتے وقت اس طرح رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
َح َّدثَنَاَ عيَّاشٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اأْل َ ْعلَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍع" ، أَ َّن اب َْن ُع َم َرَ ك َ
ان إِ َذا َد َخ َل فِي ال َّ
صاَل ِة
َكبَّ َر َو َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وإِ َذا َر َك َع َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وإِ َذا قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وإِ َذا قَا َم ِم َن ال َّر ْك َعتَي ِْن َرفَ َع يَ َد ْي ِ oه"،
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ ،ر َواهَُ ح َّما ُد ب ُْن َسoلَ َمةََ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ك اب ُْن ُع َم َر إِلَى نَبِ ِّي هَّللا ِ ََو َرفَ َع َذلِ َ
صرًا. انَ ، ع ْن أَي َ
ُّوبَ ، و ُمو َسى ب ِْن ُع ْقبَةَُ م ْختَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َر َواهُ اب ُْن طَ ْه َم َ
ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
عبoداالعلی بن عبoداالعلی نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے عبیoدہللا
ٰ ہم سے عیاش بن ولید نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے
عمری نے نافع سے بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب نمooاز میں داخooل ہooوتے تooو پہلے تکبooیر تحooریمہ
www.islamicurdubooks.com 553
صحیح بخاری جلد1
کہتے اور ساتھ ہی رفع یدین کرتے۔ اسی طooرح جب وہ رکooوع کooرتے تب اور جب« سooمع هللا لمن حمooده» کہooتے تب
اولی سے اٹھتے تب بھی رفع یدین کرتے۔ آپ نے اس
بھی( رفع یدین کرتے) دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب قعدہ ٰ
فعل کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچایا۔( کہ نoبی کoریم صooلی ہللا علیہ وسoلم اسooی طoرح نمooاز پڑھا کoرتے
تھے۔)
ُون أَ ْن يَ َ
ضَ oع ان النَّاسُ يُoْ oؤ َمر َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْن أَبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ " :ك َ
صلَّى هَّللا ُ از ٍم :اَل ،أَ ْعلَ ُمهُ إِاَّل يَ ْن ِمي َذلِ َ
ك إِلَى النَّبِ ِّي َ صاَل ِة" ،قَا َل أَبُو َح ِ
ال َّر ُج ُل ْاليَ َد ْاليُ ْمنَى َعلَى ِذ َرا ِع ِه ْاليُ ْس َرى فِي ال َّ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل إِ ْس َما ِعيلُ :يُ ْن َمى َذلِ َ
ك َولَ ْم يَقُلْ يَ ْن ِمي.
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک رحمہ ہللا سے ،انہooوں نے ابوحooازم بن دینooار سooے ،انہooوں نے
سہل بن سoعد رضoی ہللا عنہ سoے کہ لوگoوں کoو حکم دیا جاتoا تھoا کہ نمoاز میں دایاں ہoاتھ بoائیں کالئی پoر رکھیں،
ابوحازم بن دینار نے بیان کیا کہ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ آپ اسے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچooاتے
تھے۔ اسماعیل بن ابی اویس نے کہا کہ یہ بات نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچائی جاتی تھی یوں نہیں کہooا کہ
پہنچاتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 554
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر741 :
حدیث نمبر742 :
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ، ع ِن النَّبِ ِّي ْت قَتَا َدةََ ، ع ْن أَنَ ِار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
oري صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أَقِي ُموا الرُّ ُكو َع َوال ُّسجُو َد فَ َوهَّللا ِ إِنِّي أَل َ َرا ُك ْم ِم ْن بَ ْعِ oديَ ،و ُربَّ َما قَooا َلِ :م ْن بَ ْعِ oد ظَ ْهِ o
َ
إِ َذا َر َك ْعتُ ْم َو َس َج ْدتُ ْم".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے شooعبہ نے
بیان کیا ،کہا کہ میں نے قتادہ سے سنا ،وہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے بیان کرتے تھے اور وہ نبی کریم صooلی
ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا رکooوع اور سooجود پooوری طooرح کیooا کooرو۔ ہللا کی قسooم! میں
تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں یا اس طرح کہا کہ پیٹھ پیچھے سے جب تم رکوع کرتے ہooو اور سooجدہ
کرتے ہو( تو میں تمہیں دیکھتا ہوں)۔
www.islamicurdubooks.com 555
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر743 :
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َمَ ،وأَبَا بَ ْكٍ o
oر، س" ، أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
ب ْال َح ْم ُد هَّلِل ِ َربِّ ْال َعالَ ِم َ
ين سورة الفاتحة آية ."2 صاَل ةَ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َكانُوا يَ ْفتَتِح َ
ُون ال َّ َو ُع َم َر َر ِ
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے قتooادہ رضooی ہللا عنہ کے واسooطے سooے بیooان
تعالی عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضooی ہللا عنہمooا
ٰ کیا ،انہوں نے انس رضی ہللا
نماز« الحمد هلل رب العالمين» سے شروع کرتے تھے۔
حدیث نمبر744 :
oاع ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو ْ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ب ُْن ِزيَا ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ع َمooا َرةُ ب ُْن القَ ْعقَِ o
oير َوبَي َْن ْالقَِ oرا َء ِة صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم يَ ْسُ oك ُ
ت بَي َْن التَّ ْكبِِ o ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ُزرْ َعةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو هُ َر ْي َرةَ ، قَا َلَ " :ك َ
ير َو ْالقِ َرا َء ِة َما تَقُولُ ،قَا َل :أَقُو ُل ك بَي َْن التَّ ْكبِ ِ ت بِأَبِي َوأُ ِّمي يَا َرسُو َل هَّللا ِ إِ ْس َكاتُ َ إِ ْس َكاتَةً ،قَا َل :أَحْ ِسبُهُ ،قَا َل :هُنَيَّةً ،فَقُ ْل ُ
ب ،اللَّهُ َّم نَقِّنِي ِم َن ْال َخ َ
طايَا َك َما يُنَقَّى الثَّ ْوبُ ق َو ْال َم ْغ ِ
oooر ِ ت بَي َْن ْال َم ْشِ oooر ِ
ي َك َما بَا َعْ oooد َ طايَoooا َاللَّهُ َّم بَا ِعْ oooد بَ ْينِي َوبَي َْن َخ َ
ج َو ْالبَ َر ِد". ْ س ،اللَّهُ َّم ا ْغ ِسلْ َخطَايَا َ ْ
ي بِال َما ِء َوالثَّل ِ اأْل َ ْبيَضُ ِم َن ال َّدنَ ِ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم
ٰ ہم سے
سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابooوہریرہ
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تکبیر تحooریمہ اور قooرآت کے درمیooان
تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۔ ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے یوں کہا یا رسول ہللا! آپ
پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ اس تکبیر اور قرآت کے درمیان کی خاموشی کے بیچ میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہoوں« اللهم باعد بيني وبين خطايoاى كما باعoدت بين المشoرق والمغooرب ،اللهم
نقooني من الخطايا oكما ينقى الثooوب األبيض من الooدنس ،اللهم اغسل خطايooاى بالمooاء والثلج والooبرد» اے ہللا! مooیرے اور
میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتooنی مشooرق اور مغooرب میں ہے۔ اے ہللا! مجھے گنooاہوں سooے اس طooرح
پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے ہللا! میرے گناہوں کو پانی ،برف اور اولے سے دھو ڈال۔
www.islamicurdubooks.com 556
صحیح بخاری جلد1
اب:
-90بَ ٌ
باب ( :سورج گہن کے وقت نماز )
حدیث نمبر745 :
oر" ، أَ َّن
ت أَبِي بَ ْكٍ o
َح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا نَافِ ُع ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َك oةََ ، ع ْن أَ ْس َ oما َء بِ ْن ِ
ُوف فَقَا َم فَأَطَا َل ْالقِيَا َم ،ثُ َّم َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ،ثُ َّم قَا َم فَأَطَا َل ْالقِيَooا َم،
صاَل ةَ ْال ُكس ِ
صلَّى َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ النَّبِ َّ
ي َ
ثُ َّم َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ثُ َّم َرفَ َع ،ثُ َّم َس َج َد فَأَطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم َرفَ َع ،ثُ َّم َس َج َد فَأَطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم قَooا َم فَأَطَooا َل ْالقِيَooا َم ،ثُ َّم
َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ثُ َّم َرفَ َع فَأَطَا َل ْالقِيَا َم ،ثُ َّم َر َك َع فَأَطَا َل الرُّ ُكو َع ثُ َّم َرفَ َع ،فَ َس َج َد فَأَطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم َرفَ َع ،ثُ َّم َس َج َد
ت oاف ِم ْن قِطَافِهَooاَ ،و َدنَ ْ ت ِمنِّي ْال َجنَّةُ َحتَّى لَ ِو اجْ تََ oر ْأ ُ
ت َعلَ ْيهَا لَ ِج ْئتُ ُك ْم بِقِطٍَ o ف ،فَقَا َل :قَ ْد َدنَ ْص َر َ فَأَطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم ا ْن َ
تَ :ما َشأْ ُن هَ ِذ ِه قَالُوا َحبَ َسْ oتهَا ْت أَنَّهُ قَا َل تَ ْخ ِد ُشهَا ِه َّرةٌ ،قُ ْل ُ
ت أَيْ َربِّ َوأَنَا َم َعهُ ْم ،فَإ ِ َذا ا ْم َرأَةٌ َح ِسب ُ ِمنِّي النَّا ُر َحتَّى قُ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 557
صحیح بخاری جلد1
مال کہ اس عورت نے اس بلی کو باندھے رکھا تھا تاآنکہ بھوک کی وجہ سے وہ مر گئی ،نہ تو اس نے اسooے کھانooا
دیا اور نہ چھوڑا کہ وہ خود کہیں سے کھا لیتی۔ نافع نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابن ابی ملیکہ نے یوں کہooا کہ
نہ چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے وغیرہ کھا لیتی۔
حدیث نمبر746 :
www.islamicurdubooks.com 558
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر747 :
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن يَ ِزي َد يَ ْخطُبُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ البََ ooرا ُء، َح َّدثَنَاَ حجَّا ٌجَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َل :أَ ْنبَأَنَا أَبُو إِ ْس َحا َ
ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْ ب أَنَّهُ ْم َكانُوا"إِ َذا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َرفَ َع َرأ َسoهُ ِم َن الرُّ ُكِ o
oوع قَooا ُموا قِيَا ًما َحتَّى صلَّ ْوا َم َع النَّبِ ِّي َ ان َغ ْي َر َك ُذو ٍ
َو َك َ
يَ َر ْونَهُ قَ ْد َس َج َد".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ابواسحاق عمرو بن عبدہللا سooبیعی
نے خبر دی ،کہا کہ میں نے عبدہللا بن یزید رضی ہللا عنہ سے سنا کہ آپ خطبہ دے رہے تھے۔ آپ نے بیان کیooا کہ
ہم سے براء بن عازب رضی ہللا عنہ نے بیان کیا اور وہ جھوٹے نہیں تھے کہ جب وہ( صحابہ) نبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمکے رکوع سے سر اٹھooانے کے بعooد اس وقت تooک
کھڑے رہتے جب تک دیکھتے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم سooجدہ میں چلے گooئے ہیں( اس وقت وہ بھی سooجدے میں
جاتے)۔
حدیث نمبر748 :
ضَ oي هَّللا ُ كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن أَ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ك صoلَّى ،قَoالُوا :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ َرأَ ْينَoا َ صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم فَ َ
ول هَّللا ِ َ
الشْ oمسُ َعلَى َعهِْ oد َر ُسِ o ت َّ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ :خ َسفَ ِ
ت ِم ْنهَا ُع ْنقُooودًاَ ،ولَoْ oو أَ َخ ْذتُoهُ أَل َ َك ْلتُ ْم ْت ،قَooا َل" :إِنِّي أُ ِر ُ
يت ْال َجنَّةَ ،فَتَنَooا َو ْل ُ ك ،ثُ َّم َرأَ ْينَا َ
ك تَ َك ْع َكع َ ت َش ْيئًا فِي َمقَا ِم َ تَنَا َو ْل َ
ت ال ُّد ْنيَا".
ِم ْنهُ َما بَقِيَ ِ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے امام مالک نے زید بن اسلم سے بیان کیا ،انہooوں نے عطooاء بن
یسار سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے
عہد میں سورج گہن ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے گہن کی نماز پڑھی۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! ہم نے
دیکھا کہ( نماز میں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی جگہ سے کچھ لینے کو آگے بڑھے تھے پھر ہم نے دیکھooا کہ کچھ
پیچھے ہٹے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جنت دیکھی تو اس میں سے ایک خوشہ لینا چاہا اور اگر
میں لے لیتا تو اس وقت تک تم اسے کھاتے رہتے جب تک دنیا موجود ہے۔
www.islamicurdubooks.com 559
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر749 :
صoلَّى لَنَا النَّبِ ُّي
oك ، قَooا َلَ : ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ٌح ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاِ هاَل ُل ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ o َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسنَ ٍ
صoلَّي ُ
ْت لَ ُك ُم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َرقَا ْال ِم ْنبََ oر فَأ َ َشoا َر بِيَ َد ْيِ oه قِبََ oل قِ ْبلَِ oة ْال َم ْسِ oج ِد ،ثُ َّم قَooا َل" :لَقَْ oد َرأَي ُ
ْت اآْل َن ُم ْنُ oذ َ َ
ار ،فَلَ ْم أَ َر َك ْاليَ ْو ِم فِي ْال َخي ِْر َوال َّشرِّ ثَاَل ثًا".
صاَل ةَ ْال َجنَّةَ َوالنَّا َر ُم َمثَّلَتَي ِْن فِي قِ ْبلَ ِة هَ َذا ْال ِج َد ِ
ال َّ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
ہالل بن علی نے بیان کیا انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے۔ آپ نے کہا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ہم کooو
نماز پڑھائی۔ پھر منبر پر تشریف الئے اور اپooنے ہooاتھ سooے قبلہ کی طooرف اشooارہ کooر کے فرمایا کہ ابھی جب میں
نماز پڑھا رہا تھا تو جنت اور دوزخ کو اس دیوار پر دیکھا۔ اس کی تصویریں اس دیوار میں قبلہ کی طoرف نمooودار
ہوئیں تو میں نے آج کی طرح خیر اور شر کبھی نہیں دیکھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے قول مذکور تین بار فرمایا۔o
صالَ ِة:
س َما ِء فِي ال َّ اب َر ْف ِع ا ْلبَ َ
ص ِر إِلَى ال َّ -92بَ ُ
باب :نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر750 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َعرُوبَةَ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا قَتَooا َدةُ ، أَ َّن أَنَ َ
س
ُون أَ ْب َ
صا َرهُ ْم إِلَى ال َّس َما ِء فِي َ
صoاَل تِ ِه ْم، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :ما بَا ُل أَ ْق َو ٍام يَرْ فَع َ
ب َْن َمالِ ٍكَ ح َّدثَهُ ْم ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ك أَ ْو لَتُ ْخطَفَ َّن أَ ْب َ
صا ُرهُ ْم". فَا ْشتَ َّد قَ ْولُهُ فِي َذلِ َ
ك َحتَّى قَا َل :لَيَ ْنتَه َُّن َع ْن َذلِ َ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
کہ ہم سے سعید بن مہران ابن ابی عروبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیooان کیooا کہ انس بن مالooک
رضی ہللا عنہ نے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ لوگوں کا کیooا حooال ہے جooو نمooاز میں
www.islamicurdubooks.com 560
صحیح بخاری جلد1
اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے اس سoے نہooایت سooختی سooے روکooا۔ یہooاں تooک
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ اس حرکت سے باز آ جائیں ورنہ ان کی بینائی اچک لی جائے گی۔
ث ب ُْن ُسoلَي ٍْمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ م ْسoرُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عائِ َشoةَ، ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَ ْشَ oع ُ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو اأْل َحْ َو ِ
اختِاَل سٌ يَ ْختَلِ ُسهُ ال َّش ْيطَ ُ
ان ِم ْن صاَل ِة ؟ فَقَا َل :هُ َو ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ِن ااِل ْلتِفَا ِ
ت فِي ال َّ تَ " :سأ َ ْل ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
صاَل ِة ْال َع ْب ِد".
َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواالحوص سالم بن سلیم نے بیان کیا ،کہoا کہ ہم سoے اشoعث بن
سلیم نے بیان کیا اپنے والد کے واسطے سے ،انہوں نے مسروق بن اجooدع سooے ،انہooوں نے عائشooہ رضooی ہللا عنہooا
سے آپ نے بتالیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے بارے میں پوچھا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو ڈاکہ ہے جو شیطان بندے کی نماز پر ڈالتا ہے۔
حدیث نمبر752 :
صلَّى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عائِ َشةَ" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ِنُّ
ص ٍة لَهَا أَعْاَل ٌم ،فَقَا َلَ :ش َغلَ ْتنِي أَعْاَل ُم هَ ِذ ِهْ ،اذهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي َجه ٍْم َو ْأتُونِي oبِأ َ ْنبِ َجانِيَّ ٍة".
فِي َخ ِمي َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہooری سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے عooروہ سoے،
انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی۔ پھر
فرمایا کہ اس کے نقش و نگار نے مجھے غافل کر دیا۔ اسے لے جا کر ابوجہم کو واپس کر دو اور ان سے( بجooائے
اس کے) سادی چادر مانگ الؤ۔
www.islamicurdubooks.com 561
صحیح بخاری جلد1
ش ْيئًا أَ ْو بُ َ
صاقًا فِي ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب َه ْل يَ ْلتَفِتُ ألَ ْم ٍر يَ ْن ِز ُل بِ ِه أَ ْو يَ َرى َ
-94بَ ُ
باب :اگر نمازی پر کوئی حادثہ ہو یا نمازی کوئی بری چیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پر تھوک
دیکھے ( تو التفات میں کوئی قباحت نہیں )
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَ َرأَى النَّبِ َّ
ي َ ت أَبُو بَ ْك ٍر َر ِ
َوقَا َل َسهْلْ :التَفَ َ
اور سہل بن سعد نے کہا ابوبکر رضی ہللا عنہ نے التفات کیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا۔
حدیث نمبر753 :
ْثَ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ oر ، أَنَّهُ قَooا َلَ :رأَى النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا لَي ٌ
oان فِي ف" :إِ َّن أَ َحَ oد ُك ْم إِ َذا َكَ o اس ،فَ َحتَّهَooا ،ثُ َّم قَooا َل ِح َ
ين ا ْن َ
صَ oر َ ي النَّ ِ نُ َخا َم oةً فِي قِ ْبلَِ oة ْال َم ْسِ oج ِد َوهَُ oو ي َ
ُصoلِّي بَي َْن يََ oد ِ
وسoى ب ُْن ُع ْقبَoةََ ، واب ُْن أَبِي َر َّوا ٍد، صاَل ِة فَإ ِ َّن هَّللا َ قِبَ َل َوجْ ِه ِه ،فَاَل يَتَنَ َّخ َم َّن أَ َح ٌد قِبَ َل َوجْ ِه ِه فِي َّ
الصoاَل ِة"َ ،ر َواهُُ م َ ال َّ
َع ْن نَافِ ٍع.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے نافع سے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابن عمooر
رضی ہللا عنہما سے آپ نے بتالیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم نے مسooجد میں قبلہ کی دیوار پooر رینٹ دیکھی۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( نماز ہی میں) رینٹ کو
کھرچ ڈاال۔ پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی نمooاز میں ہوتooا ہے تooو
تعالی اس کے منہ کے سامنے ہوتا ہے۔ اس لیے کوئی شخص سامنے کی طرف نماز میں نہ تھooوکے۔ اس حooدیث
ٰ ہللا
موسی بن عقبہ اور عبدالعزیز ابن ابی رواد نے نافع سے کی۔
ٰ کی روایت
www.islamicurdubooks.com 562
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر754 :
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َ oرنِي أَنَسٌ ، قَooا َل" :بَ ْينَ َما َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا لَي ُ
ْث ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ْن اب ِْن ِشهَا ٍ
ف ِسْ oت َر حُجَْ oر ِة َعائِ َشoةَ فَنَظََ oر إِلَ ْي ِه ْم صاَل ِة ْالفَجْ ِر لَ ْم يَ ْف َجأْهُ ْم إِاَّل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َش َ ون فِي َ ْال ُم ْسلِ ُم َ
ف فَظَ َّن أَنَّهُ ي ُِريُ oد ص َ oل لَoهُ َّ
الص َّ o ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ َعلَى َعقِبَ ْيِ oه لِيَ ِ oر َر ِ ص أَبُو بَ ْكٍ o
كَ ،ونَ َك َ ض َ oح ُ صoفُ ٌ
وف فَتَبَ َّس َ oم يَ ْ َوهُ ْم ُ
صاَل تَ ُك ْم فَأَرْ َخى ِّ
السْ oت َر َوتُُ oوفِّ َي ِم ْن ِ
آخِ oر َذلَِ o
ك صاَل تِ ِه ْم ،فَأ َ َشا َر إِلَ ْي ِه ْم أَتِ ُّموا َ
ون أَ ْن يَ ْفتَتِنُوا oفِي َ
ْال ُخرُو َج َوهَ َّم ْال ُم ْسلِ ُم َ
ْاليَ ْو ِم".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے عقیooل بن خالooد سooے
ٰ ہم سے
بیان کیooا ،انہooوں نے ابن شoہاب سoے ،انہooوں نے کہoا کہ مجھے انس بن مالoک رضooی ہللا عنہ نے خooبر دی کہ( نoبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مرض وفات میں) مسلمان فجر کی نمooاز پooڑھ رہے تھے ،اچانooک رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم نے عائشہ رضی ہللا عنہا کے حجرہ oسے پردہ ہٹایا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم نے صoحابہ کooو دیکھoا۔ سoب
لوگ صفیں باندھے ہوئے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم( خوشی سے) خوب کھل کooر مسooکرائے اور ابooوبکر رضooی
ہللا عنہ نے( آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھ کر) پیچھے ہٹنا چاہا تاکہ صف میں مooل جooائیں۔ آپ نے سooمجھا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشooریف ال رہے ہیں۔ صooحابہ( آپ صooلی ہللا علیہ وسoلم کooو دیکھ کooر خوشooی سoے اس قoدر
بےقرار ہوئے کہ گویا) نماز ہی چھوڑ دیں گے۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری
کر لو اور پردہ ڈال لیا۔ اسی دن چاشت کو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وفات پائی۔
www.islamicurdubooks.com 563
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 564
صحیح بخاری جلد1
بعد( وہ شخص اس درجہ بدحال ہوا کہ) جب اس سے پوچھا جاتا تو کہتا کہ ایک بوڑھا اور پریشان حال ہooوں مجھے
سعد رضی ہللا عنہ کی بددعا لگ گئی۔ عبدالملک نے بیان کیا کہ میں نے اسے دیکھا اس کی بھویں بڑھاپے کی وجہ
سے آنکھوں پر آ گئی تھی۔ لیکن اب بھی راستوں میں وہ لڑکیوں کو چھیڑتا۔
حدیث نمبر756 :
يعَ ، ع ْنُ عبَooا َدةَ ب ِْن
oريُّ َ ، ع ْنَ محْ ُمooو ِد ب ِْن ال َّربِ ِ الز ْهِ o َحَّ oدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
ان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُّ
ب".صاَل ةَ لِ َم ْن لَ ْم يَ ْق َر ْأ بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ ت ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :اَل َ الصَّا ِم ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیoا ،انہoوں نے کہoا کہ ہم سoے سoفیان بن عoیینہ نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے
زہری نے بیان کیا محمود بن ربیع سے ،انہوں نے عبادہ بن صامت رضی ہللا عنہ سooے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،جس شخص نے سورۃ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوئی۔
حدیث نمبر757 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سِ oعي ُد ب ُْن أَبِي َسِ oعي ٍدَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْال َمس ِْج َد فَ َد َخ َل َر ُج ٌل فَ َ
صلَّى فَ َس oلَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ هُ َر ْي َرةَ" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
صoلَّى ثُ َّم َجooا َء فَ َسoلَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ صلِّي َك َما َ صلِّ ،فَ َر َج َع يُ َ صلِّ فَإِنَّ َ
ك لَ ْم تُ َ َو َسلَّ َم ،فَ َر َّد َوقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
ت ق َما أُحْ ِسُ oن َغ ْيَ oرهُ فَ َعلِّ ْمنِي ،فَقَooا َل :إِ َذا قُ ْم َ ك بِ ْال َح ِّ
صلِّ ثَاَل ثًا ،فَقَا َلَ :والَّ ِذي بَ َعثَ َ
ك لَ ْم تُ َ َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
صلِّ فَإِنَّ َ
آن ،ثُ َّم ارْ َك ْع َحتَّى تَ ْ
ط َمئِ َّن َرا ِكعًا ،ثُ َّم ارْ فَ ْ oع َحتَّى تَ ْعِ oد َل قَائِ ًمooا ،ثُ َّم صاَل ِة فَ َكبِّرْ ،ثُ َّم ا ْق َر ْأ َما تَيَ َّس َر َم َع َ
ك ِم َن ْالقُرْ ِ إِلَى ال َّ
ك ُكلِّهَا".
صاَل تِ َ
ك فِي َ اجدًا ،ثُ َّم ارْ فَ ْع َحتَّى تَ ْ
ط َمئِ َّن َجالِسًا َوا ْف َعلْ َذلِ َ ا ْس ُج ْد َحتَّى تَ ْ
ط َمئِ َّن َس ِ
یحیی بن سعید قطان نے عبیدہللا عمری سے بیان کیooا ،کہooا کہ مجھ
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے سعید بن ابی سعید مقبری نے اپنے باپ ابوسعید مقبری سے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سoے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف الئے اس کے بعد ایک اور شخص آیا۔ اس نے نماز پooڑھی ،پھooر
www.islamicurdubooks.com 565
صحیح بخاری جلد1
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا۔ آپ نے سالم کا جoواب دے کoر فرمایا کہ واپس جoاؤ اور پھoر نمoاز پoڑھ،
کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔ وہ شخص واپس گیا اور پہلے کی طرح نماز پڑھی اور پھر آ کر سooالم کیooا۔ لیکن آپ
نے اس مرتبہ بھی یہی فرمایا کہ واپس جا اور دوبارہ نماز پڑھ ،کیونکہ تooو نے نمooاز نہیں پooڑھی۔ آپ نے اس طooرح
تین مرتبہ کیا۔ آخر اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حooق کے سooاتھ مبعooوث کیooا ہے۔ میں اس
کے عالوہ اور کوئی اچھا طریقہ نہیں جانتا ،اس لیے آپ مجھے نماز سکھا دیجئیے۔ آپ نے فرمایا کہ جب نماز کے
لیے کھڑا ہو تو پہلے تکبیر تحریمہ کہہ۔ پھر آسانی کے ساتھ جتنا قooرآن تجھ کooو یاد ہooو اس کی تالوت کooر۔ اس کے
بعد رکوع کر ،اچھی طرح سے رکوع ہو لے تو پھر سر اٹھا کoر پoوری طoرح کھoڑا ہoو جoا۔ اس کے بعoد سoجدہ کoر
پورے اطمینان کے ساتھ۔ پھر سر اٹھا اور اچھی طرح بیٹھ جا۔ اسی طرح اپنی تمام نماز پوری کر۔
www.islamicurdubooks.com 566
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر759 :
صoلَّى انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ " :كَ o
oان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
oو ُل فِي اأْل ُولَى َويُقَ ِّ
صُ oر الظه ِْر بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ
ب َو ُسoو َرتَي ِْن يُطَ ِّ صاَل ِة ُّهَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن اأْل ُولَيَي ِْن ِم ْن َ
oو ُل فِي اأْل ُولَى َو َكَ o
oان oان يُطَِّ o
ب َو ُسoو َرتَي ِْن َو َكَ oان يَ ْق َرأُ فِي ْال َعصْ ِر بِفَاتِ َحِ oة ْال ِكتَooا ِ
فِي الثَّانِيَ ِة َويُ ْس ِم ُع اآْل يَةَ أَحْ يَانًاَ ،و َك َ
ْح َويُقَصِّ ُر فِي الثَّانِيَ ِة"o.
صاَل ِة الصُّ ب ِ ط ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة اأْل ُولَى ِم ْن َ يُ َ
یحیی بن ابی کثooیر
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے بیان کیا ،انہوں نے
سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صooلی
ہللا علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور ہر رکعت میں ایک ایک سooورت پڑھتے تھے ،ان میں
بھی قرآت کرتے تھے لیکن آخری دو رکعتیں ہلکی پڑھاتے تھے کبھی کبھی ہم کooو بھی کooوئی آیت سooنا دیا کooرتے
تھے۔ عصر میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سورۃ فoاتحہ اور سoورتیں پڑھتے تھے ،اس کی بھی پہلی دو رکعooتیں لمoبی
پڑھتے۔ اسی طرح صبح کی نماز کی پہلی رکعت لمبی کرتے اور دوسری ہلکی۔
حدیث نمبر760 :
ص ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَا أَبِي ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَا اأْل َ ْع َمشُ َ ، حَّ ooدثَنِيُ ع َمooا َرةَُ ، ع ْن أَبِي َم ْع َم ٍ
ooر ، قَooا َل: َحَّ ooدثَنَاُ ع َمُ ooر ب ُْن َح ْف ٍ
ْرفَُ o
oون، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ فِي ُّ
الظه ِْر َو ْال َعصْ ِر ،قَooا َل :نَ َع ْم ،قُ ْلنَا بِooأَيِّ َش ْ oي ٍء ُك ْنتُ ْم تَع ِ " َسأ َ ْلنَا َخبَّابًا أَ َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
قَا َل :بِاضْ ِط َرا ِ
ب لِحْ يَتِ ِه"o.
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا کہ کہا ہم سے میرے والد نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سooلیمان بن مہooران اعمش
نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عمارہ بن عمیر نے بیان کیا ابoومعمر عبoدہللا بن مخoبرہ سoے ،کہoا کہ ہم نے خبoاب بن
ارت سے پوچھا کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمظہر اور عصر میں قرآت کیا کرتے تھے؟ تooو انہooوں نے بتالیا کہ
ہاں ،ہم نے پوچھا کہ آپ لوگوں کو کس طرح معلوم ہوتا تھooا؟ فرمایا کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کی داڑھی مبooارک
کے ہلنے سے۔
www.islamicurdubooks.com 567
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر762 :
oيرَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل:
َحَّ oدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َمَ ، ع ْنِ ه َشٍ oامَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثٍِ o
ب َوسُو َر ٍة ُس oو َر ٍةَ ،وي ُْس ِ oم ُعنَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرأُ فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن ِم َن ُّ
الظه ِْر َو ْال َعصْ ِر بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
اآْل يَةَ أَحْ يَانًا".
oیی بن ابی کثooیر سooے ،انہooوں نے
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے ہشooام دسooتوائی سooے ،انہooوں نے یحٰ o
عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ظہooر اور
عصر کی دو رکعات میں سورۃ فooاتحہ اور ایک ایک سooورۃ پڑھتے تھے۔ اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کبھی کبھی
کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیا کرتے۔
www.islamicurdubooks.com 568
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر764 :
ان ب ِْن ْال َح َك ِم ، قَooا َل:
oرَ ، ع ْنَ مooرْ َو َ ْجَ ، ع ْن اب ِْن أَبِي ُملَ ْي َك oةََ ، ع ْنُ عooرْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ o َح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُج َري ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم"يَ ْقَ oرأُ بِطُِ o
oول ْت النَّبِ َّ
ي َ ارَ ،وقَْ oد َسِ oمع ُ
صٍ o
ب بِقِ َ
oر ِ ُ
ك تَ ْق َرأ فِي ْال َم ْغِ o
تَ : ما لَ َ
قَا َل لِيَ ز ْي ُد ب ُْن ثَابِ ٍ
ُّ
الطولَيَي ِْن".
ہم سooے ابوعاصooم نبیooل نے بیooان کیooا ،انہooوں نے عبooدالملک ابن جooریج سooے ،انہooوں نے ابن ابی ملیکہ( زہooیر بن
عبدہللا) سے ،انہوں نے عروہ بن زبیر سے ،انہooوں نے مooروان بن حکم سooے ،اس نے کہooا زید بن ثooابت نے مجھے
ٹوکا کہ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم مغرب میں چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھتے ہooو۔ میں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کو دو لمبی سورتوں میں سے ایک سورت پڑھتے ہوئے سنا۔
www.islamicurdubooks.com 569
صحیح بخاری جلد1
اب ا ْل َج ْه ِر فِي ا ْل َم ْغ ِر ِ
ب#: -99بَ ُ
باب :نماز مغرب میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا ( چاہیے )
حدیث نمبر765 :
بَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ُجبَي ِْر ب ِْن ُم ْ
ط ِع ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َل: ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ور".
الط ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ َرأَ فِي ْال َم ْغ ِر ِ
ب بِ ُّ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
" َس ِمع ُ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابن شہاب سے خبر دی ،انہوں نے محمooد بن
جبیر بن مطعم سے ،انہوں نے اپنے باپ( جبیر بن مطعم) سے ،انہoوں نے بیoان کیoا کہ میں نے رسoول ہللا صoلی ہللا
علیہ وسلم کو مغرب میں سورۃ الطور پڑھتے ہوئے سنا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 570
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر767 :
َسفَ ٍر فَقَ َرأَ فِي ْال ِع َشا ِء فِي إِحْ َدى ال َّر ْك َعتَي ِْن بِالتِّ ِ
ين َوال َّز ْيتُ ِ
ون".
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا عدی بن ثابت سے ،انہooوں نے بیooان
کیooا کہ میں نے بooراء بن عooازب سooے سooنا کہ میں نے رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے سooنا۔ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم سفر میں تھے کہ عشاء کی دو پہلی رکعات میں سے کسی ایک رکعت میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے« والتين
والزيتون» پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 571
صحیح بخاری جلد1
اب يُطَ ِّو ُل فِي األُولَيَ ْي ِن َويَ ْح ِذفُ فِي األُ ْخ َريَ ْي ِن:
-103بَ ُ
باب :عشاء کی پہلی دو رکعات لمبی اور آخری دو رکعات مختصر کرنی چاہئیں
حدیث نمبر770 :
oو ٍن ، قَooا َلَ :س ِ oمع ُ
ْتَ جooابِ َر ب َْن َس ُ oم َرةَ ، قَooا َل :قَooا َل ب ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ ش ْ oعبَةَُ ، ع ْن أَبِي َعْ o
ان ب ُْن َحooرْ ٍَحَّ oدثَنَاُ س oلَ ْي َم ُ
ف فِي اأْل ُ ْخَ oريَي ِْنَ ،واَل
صاَل ِة ،قَooا َل" :أَ َّما أَنَا فَأ َ ُمُّ oد فِي اأْل ُولَيَي ِْن َوأَحِْ oذ ُ
ك فِي ُكلِّ َش ْي ٍء َحتَّى ال َّ ُع َمر لِ َس ْع ٍد : لَقَ ْد َش َك ْو َ
ك أَ ْو ظَنِّي بِ َ
ك". ك الظَّ ُّن بِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ :
ص َد ْق َ
ت َذا َ ُول هَّللا ِ َ
صاَل ِة َرس ِ آلُو َما ا ْقتَ َدي ُ
ْت بِ ِه ِم ْن َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ابوعون محمد بن عبدہللا ثقفی سے بیان کیا ،انہوں نے کہooا
کہ میں نے جابر بن سمرہ سے سنا ،انہوں نے بیان کیا کہ امیرالمؤمنین عمoر رضoی ہللا عنہ نے سoعد بن ابی وقoاص
رضی ہللا عنہ سے کہا کہ آپ کی شکایت کوفہ والooوں نے تمooام ہی بooاتوں میں کی ہے ،یہooاں تooک کہ نمooاز میں بھی۔
انہوں نے کہا کہ میرا عمل تو یہ ہے کہ پہلی دو رکعات میں قرآت لمبی کرتا ہوں اور دوسری دو میں مختصooر جس
طرح میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تھی اس میں کسی قسم کی کمی نہیں کرتooا۔ عمooر
رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ سچ کہتے ہو۔ تم سے امید بھی اسی کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 572
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر771 :
ت أَنَا َوأَبِي َعلَى أَبِي بَooرْ َزةَ اأْل َ ْسoلَ ِم ِّي،
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ سoيَّا ُر ب ُْن َسoاَل َمةَ ، قَooالَ :د َخ ْل ُ
ين تَ ُزو ُل ال َّش ْمسُ َو ْال َع ْ
صَ ooر، الظ ْه َر ِح َ صلِّي ُّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ان النَّبِ ُّي َ
ت ،فَقَا َلَ " :ك َ صلَ َوا ِ ت ال َّ فَ َسأ َ ْلنَاهُ َع ْن َو ْق ِ
ير ْال ِع َشoا ِء إِلَى ثُلُ ِ ْ يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغ ِر ِ صى ْال َم ِدينَ ِة َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌ َونَ ِس ُ َويَرْ ِج ُع ال َّر ُج ُل إِلَى أَ ْق َ
ث بَ ،واَل يُبَooالِي بِتَooأ ِخ ِ
ان يَ ْقَ ooرأُ فِي
ف َجلِي َسهَُ ،و َك َ ف ال َّر ُج ُل فَيَع ِ
ْر ُ ص ِر ُ صلِّي الصُّ ْب َح فَيَ ْن َ اللَّي ِْلَ ،واَل ي ُِحبُّ النَّ ْو َم قَ ْبلَهَا َواَل ْال َح ِد َ
يث بَ ْع َدهَاَ ،ويُ َ
ين إِلَى ْال ِمائَ ِة".
ال َّر ْك َعتَي ِْن أَ ْو إِحْ َداهُ َما َما بَي َْن ال ِّستِّ َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سیار ابن سooالمہ نے
بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ میں اپنے باپ کے ساتھ ابوبرزہ اسooلمی صooحابی رضooی ہللا عنہ کے پooاس گیooا۔ ہم نے
آپ سے نماز کے وقتوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ظہooر کی نمooاز سooورج
ڈھلنے پر پڑھتے تھے۔ عصر جب پڑھتے تو مدینہ کے انتہائی کنooارہ تooک ایک شooخص چال جاتooا۔ لیکن سooورج اب
بھی باقی رہتا۔ مغرب کے متعلق جو کچھ آپ نے کہا وہ مجھے یاد نہیں رہا اور عشاء کے لیے تہائی رات تooک دیر
کرنے میں کوئی حرج oمحسوس نہیں کرتے تھے اور آپ اس سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بات چیت کooرنے
کو ناپسند کرتے تھے۔ جب نماز صبح سے فارغ ہوتے تو ہر شخص اپنے قریب بیٹھے ہوئے کو پہچان سکتا تھا۔ آپ
دونوں رکعات میں یا ایک میں ساٹھ سے لے کر سو تک آیتیں پڑھتے۔
www.islamicurdubooks.com 573
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر772 :
ْج ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ عطَooا ٌء ، أَنَّهُ َسِ oم َع أَبَا َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن إِ ْبَ oرا ِهي َم ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ oري ٍ
صoاَل ٍة يُ ْقَ oرأُ فَ َما أَ ْسَ oم َعنَا َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم أَ ْسَ oم ْعنَا ُك ْم َو َما ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَقُولُ" :فِي ُكلِّ َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ت فَهُ َو َخ ْيرٌ".
تَ ،وإِ ْن ِز ْد َ أَ ْخفَى َعنَّا أَ ْخفَ ْينَا َع ْن ُك ْمَ ،وإِ ْن لَ ْم تَ ِز ْد َعلَى أُ ِّم ْالقُرْ ِ
آن أَجْ َزأَ ْ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدالملک ابن جریج
نے خooبر دی ،کہooا کہ مجھے عطooاء بن ابی ربooاح نے خooبر دی کہ انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے سooنا ،وہ
فرماتے تھے کہ ہر نماز میں قرآن مجید کی تالوت کی جooائے گی۔ جن میں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ہمیں
قرآن سنایا تھا ہم بھی تمہیں ان میں سنائیں گے اور جن نمازوں میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے آہسooتہ قooرآت کی ہم
بھی ان میں آہستہ ہی قرآت کریں گے اور اگر سورۃ فاتحہ ہی پڑھو جب بھی کافی ہے ،لیکن اگooر زیادہ پooڑھ لooو تooو
اور بہتر ہے۔
حدیث نمبر773 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنهُ َمooا، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع َوانَoةََ ، ع ْن أَبِي بِ ْشٍ oرَ ، ع ْنَ سِ oعي ِد ب ِْن ُجبَ ْيٍ o
oرَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
oاظَ ،وقَ ْ oد ِحي َل بَي َْن ين إِلَى ُس ِ o
وق ُع َكٍ o ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم فِي طَائِفَ ٍ oة ِم ْن أَ ْ
ص َ oحابِ ِه َعا ِمِ oد َ قَooا َل" :ا ْنطَلَ َ o
ق النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 574
صحیح بخاری جلد1
ين إِلَى قَ ْو ِم ِه ْم ،فَقَالُواَ :ما لَ ُك ْم ،فَقَooالُواِ :حي َل اط ُت ال َّشيَ ِ ين َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِءَ ،وأُرْ ِسلَ ْ
ت َعلَ ْي ِه ُم ال ُّشهُبُ فَ َر َج َع ِ اط ِ ال َّشيَ ِ
اض ِ oربُواث فَ ْ ت َعلَ ْينَا ال ُّشهُبُ ،قَالُواَ :ما َحا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِء إِاَّل َش ْي ٌء َحَ oد َ بَ ْينَنَا َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِءَ ،وأُرْ ِسلَ ْ
ين تَ َو َّجهُooواo ف أُولَئَِ o
ك الَّ ِذ َ صَ oر َ اربَهَا ،فَا ْنظُرُوا َما هَ َذا الَّ ِذي َحا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِء ،فَا ْن َ ض َو َم َغ ِق اأْل َرْ ِ ار ََم َش ِ
صoاَل ةَ ُصoلِّي بِأ َ ْ
صَ oحابِ ِه َ وق ُع َك ٍ
oاظ َوهَُ oو ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو بِنَ ْخلَoةَ َعا ِمِ oد َ
ين إِلَى ُسِ o نَحْ َو تِهَا َمةَ إِلَى النَّبِ ِّي َ
ين َر َج ُعooوا
ك ِح َ ْالفَجْ ِر ،فَلَ َّما َس ِمعُوا ْالقُرْ َ
آن ا ْستَ َمعُوا لَهُ ،فَقَالُوا :هَ َذا َوهَّللا ِ الَّ ِذي َحا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِء ،فَهُنَالِ َ o
ك بِ َربِّنَا أَ َح oدًا ،فَooأ َ ْن َز َل هَّللا ُ
إِلَى قَ ْو ِم ِه ْم َوقَالُوا :يَا قَ ْو َمنَا إِنَّا َسِ oم ْعنَا قُرْ آنًا َع َجبًا يَ ْهِ oدي إِلَى الرُّ ْشِ oد فَآ َمنَّا بِِ oه َولَ ْن نُ ْشِ oر َ
ي سورة الجن آية َ 1وإِنَّ َما أُ ِ
وح َي إِلَ ْي ِه قَ ْو ُل ْال ِجنِّ ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قُلْ أُ ِ
وح َي إِلَ َّ َعلَى نَبِيِّ ِه َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعoوانہ وضoاح یشoکری نے ابوبشoر سoے بیoان کیoا،
انہوں نے سعید بن جبیر سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم ایک مرتبہ چند صحابہ رضی ہللا عنہم کے ساتھ عکاظ کے بoازار کی طooرف گoئے۔ ان دنoوں شoیاطین کoو
آسمان کی خبریں لیooنے سooے روک دیا گیooا تھooا اور ان پooر انگooارے( شooہاب ثooاقب)پھینکے جooانے لگے تھے۔ تooو وہ
شیاطین اپنی قوم کے پاس آئے اور پوچھا کہ بات کیا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آسمان کی خبریں لینے سے روک
دیا گیا ہے اور( جب ہم آسمان کی طرف جooاتے ہیں تooو) ہم پooر شooہاب ثooاقب پھینکے جooاتے ہیں۔ شooیاطین نے کہooا کہ
آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کی کوئی نئی وجہ ہوئی ہے۔ اس لooیے تم مشooرق و مغooرب میں ہooر طooرف پھیooل
جاؤ اور اس سبب کو معلوم کرو جو تمہیں آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کا سooبب ہooوا ہے۔ وجہ معلooوم کooرنے
کے لیے نکلے ہوئے شیاطین تہامہ کی طرف گئے جہاں نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلمعکاظ کے بooازار کooو جooاتے
ہوئے مقام نخلہ میں اپنے اصحاب کے ساتھ نماز فجر پڑھ رہے تھے۔ جب قرآن مجید انہooوں نے سooنا تooو غooور سooے
اس کی طرف کان لگا دئیے۔ پھر کہا ،ہللا کی قسم! یہی ہے جو آسمان کی خبریں سooننے سooے روکooنے کooا بooاعث بنooا
ہے۔ پھر وہ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور کہا قوم کے لوگو! ہم نے حیرت انگیز قooرآن سoنا جooو سoیدھے راسooتے کی
طرف ہدایت کرتا ہے۔ اس لیے ہم اس پر ایمان التے ہیں اور اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہooراتے۔ اس
پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم پر یہ آیت نooازل ہooوئی« قل أوحي إلى»( آپ کہیooئے کہ مجھے وحی کے ذریعہ بتایا
گیا ہے) اور آپ پر جنوں کی گفتگو وحی کی گئی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 575
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر774 :
اب ا ْل َج ْم ِع بَ ْي َن ال ُّ
سو َرتَ ْي ِن فِي ال َّر ْك َع ِة#: -106بَ ُ
باب :ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا
ْح َحتَّى إِ َذا َجooا َء ِذ ْكُ oر ُم َ
وسoى، الصoب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ُم ْؤ ِمنُ َ
ون فِي ُّ ب قَ َرأَ النَّبِ ُّي َ
َوي ُْذ َك ُر َع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن السَّائِ ِ
ُون أَ ْو ِذ ْك ُر ِعي َسى أَ َخ َذ ْتهُ َس ْعلَةٌ فَ َر َك َع َوقََ oرأَ ُع َمُ oر فِي ال َّر ْك َعِ oة اأْل ُولَى بِ ِمائٍَ oة َو ِع ْشِ oر َ
ين آيَoةً ِم ْن ْالبَقََ oر ِة َوفِي َوهَار َ
سَ ،و َذ َكَ oر أَنَّهُ َ
صoلَّى َمَ oع ْف فِي اأْل ُولَى َوفِي الثَّانِيَ ِة بِيُوس َ
ُف أَ ْو يُooونُ َ ف بِ ْال َكه ِ الثَّانِيَ ِة بِسُو َر ٍة ِم َن ْال َمثَانِي َوقَ َرأَ اأْل َحْ نَ ُ
oال َوفِي الثَّانِيَِ oة بِ ُسoو َر ٍة ِم ْن ْال ُمفَ َّ
صِ oل، ين آيَoةً ِم ْن اأْل َ ْنفَِ o
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ الصُّ ْب َح بِ ِه َما َوقَ َرأَ اب ُْن َم ْسoعُو ٍد بِooأَرْ بَ ِع َ
ُع َم َر َر ِ
َوقَا َل قَتَا َدةُ :فِي َم ْن يَ ْق َرأُ سُو َرةً َو ِ
اح َدةً فِي َر ْك َعتَي ِْن أَ ْو يُ َر ِّد ُد سُو َرةً َو ِ
اح َدةً فِي َر ْك َعتَي ِْن ُكلٌّ ِكتَابُ هَّللا ِ .
اور سورت کے آخری حصوں کا پڑھنooا اور تooرتیب کے خالف سoورتیں پڑھنoا یا کسoی سoورت کو( جیسooا کہ قoرآن
شریف کی ترتیب ہے) اس سے پہلے کی سورت سے پہلے پڑھنا اور کسی سورت کے اول حصہ کooا پڑھنooا یہ سooب
درست ہے۔ اور عبدہللا بن سooائب سooے روایت ہے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے صoبح کی نمooاز میں سooورۃ
oی علیہ السooالم
موسی علیہ السالم اور ہارون علیہ السالم کے ذکر پر پہنچے یا عیسٰ o
ٰ مومنون تالوت فرمائی ،جب آپ
کے ذکر پر تو آپ کو کھانسی آنے لگی ،اس لیے رکوع فرما دیا اور عمر رضی ہللا عنہ نے پہلی رکعت میں سooورۃ
www.islamicurdubooks.com 576
صحیح بخاری جلد1
البقرہ کی ایک سو بیس آیتیں پڑھیں اور دوسooری رکعت میں مثooانی( جس میں تقریبoا ً سooو آیتیں ہooوتی ہیں) میں سooے
کوئی سورت تالوت کی اور احنف رضی ہللا عنہ نے پہلی رکعت میں سورۃ الکہف اور دوسری میں سورۃ یوسف یا
سورۃ یونس پڑھی اور کہا کہ عمر رضی ہللا عنہ نے صبح کی نماز میں یہ دونوں سooورتیں پooڑھی تھیں۔ ابن مسooعود
رضی ہللا عنہ نے سورۃ االنفال کی چالیس آتیں( پہلی رکعت میں) پooڑھیں اور دوسooری رکعت میں مفصooل کی کooوئی
سورۃ پڑھی اور قتادہ رضی ہللا عنہ نے ایک شخص کے متعلق جو ایک سورۃ دو رکعات میں تقسیم کر کے پooڑھے
یا ایک سورۃ دو رکعتوں میں باربار پڑھے فرمایا کہ ساری ہی کتاب ہللا میں سے ہیں۔( لہٰ ذا کوئی حرج نہیں)
ار يَُ oؤ ُّمهُ ْم فِي َم ْسِ oج ِد قُبَooا ٍء oان َر ُجٌ oل ِم ْن اأْل َ ْن َ
صِ o ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهَُ ،كَ o تَ ،ع ْن أَنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك َر ِ َوقَا َل ُعبَ ْي ُد هَّللا َِ ،ع ْن ثَابِ ٍ
ب قُلْ هُ َو هَّللا ُ أَ َح ٌد سooورة اإلخالص آية َ 1حتَّى صاَل ِة ِم َّما يَ ْق َرأُ بِ ِه ا ْفتَتَ َح ِ
ان ُكلَّ َما ا ْفتَتَ َح سُو َرةً يَ ْق َرأُ بِهَا لَهُ ْم فِي ال َّ
َو َك َ
صَ oحابُهُ فَقَooالُوا :إِنَّ َ
ك تَ ْفتَتِ ُح بِهَِ oذ ِه ك فِي ُكoلِّ َر ْك َعٍ oة فَ َكلَّ َم oهُ أَ ْ ان يَصْ نَ ُع َذلَِ o يَ ْف ُر َغ ِم ْنهَا ثُ َّم يَ ْق َرأُ سُو َرةً أُ ْخ َرى َم َعهَاَ ،و َك َ
ك َحتَّى تَ ْقَ oرأَ بِooأ ُ ْخ َرى ،فَإ ِ َّما تَ ْقَ oرأُ بِهَا َوإِ َّما أَ ْن تََ oد َعهَا َوتَ ْقَ oرأَ بِooأ ُ ْخ َرى ،فَقَooا َلَ :ما أَنَا السoو َر ِة ثُ َّم اَل تََ oرى أَنَّهَا تُجْ ِزئَُ o ُّ
ضoلِ ِه ْم َو َك ِرهُooوا أَ ْن يَُ oؤ َّمهُ ْم ت َوإِ ْن َك ِر ْهتُ ْم تََ oر ْكتُ ُك ْم َو َكooانُوا يََ oر ْو َن أَنَّهُ ِم ْن أَ ْف َك فَ َع ْل ُ
ار ِكهَا إِ ْن أَحْ بَ ْبتُ ْم أَ ْن أَ ُؤ َّم ُك ْم بِ َذلِ َ
بِتَ ِ
ك أَ ْن تَ ْف َعَ oل َما يَooأْ ُم ُر َ
ك بِِ oه صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم أَ ْخبَoرُوهُ ْال َخبََ oر ،فَقَooا َل :يَا فُاَل ُن َما يَ ْمنَ ُعَ o
َغ ْي ُرهُ ،فَلَ َّما أَتَاهُ ُم النَّبِ ُّي َ
ك ْال َجنَّةَ . ك إِيَّاهَا أَ ْد َخلَ َوم هَ ِذ ِه السُّو َر ِة فِي ُكلِّ َر ْك َع ٍة فَقَا َل :إِنِّي أُ ِحبُّهَا ،فَقَا َلُ :حبُّ َ ك َعلَى لُ ُز ِ ك َو َما يَحْ ِملُ َ أَصْ َحابُ َ
عبیدہللا بن عمر نے ثابت رضی ہللا عنہ سے انہoوں نے انس رضoی ہللا عنہ سoے نقooل کیooا کہ انصooار میں سoے ایک
شخص( کلثوم بن ہدم) قباء کی مسجد میں لوگوں کی امامت کیا کرتا تھا۔ وہ جب بھی کooوئی سooورۃ( سooورۃ فooاتحہ کے
بعد) شروع کرتا تو پہلے« قل هو هللا أحد» پڑھ لیتا۔ پھر کوئی دوسری سورۃ پڑھتooا۔ ہooر رکعت میں اس کooا یہی عمooل
تھا۔ اس کے ساتھیوں نے اس سلسلے میں اس پر اعتراض کیا اور کہooا کہ تم پہلے یہ سooورۃ پڑھتے ہooو اور صooرف
اسی کو کافی خیال نہیں کرتے بلکہ دوسری سورۃ بھی( اس کے ساتھ) ضرور پڑھتے ہو۔ یا تooو تمہیں صooرف اسooی
کو پڑھنا چاہئے ورنہ اسے چھوڑ دینا چاہئے اور بجائے اس کے کoوئی دوسoری سoورۃ پڑھنی چoاہئے۔ اس شoخص
نے کہا کہ میں اسے نہیں چھوڑ سکتا اب اگر تمہیں پسند ہے کہ میں تمہیں نمooاز پڑھاؤں تooو برابooر پڑھتooا رہoوں گooا
www.islamicurdubooks.com 577
صحیح بخاری جلد1
ورنہ میں نماز پڑھانا چھوڑ دوں گا۔ لوگ سمجھتے تھے کہ یہ ان سب سے افضل ہیں اس لیے وہ نہیں چooاہتے تھے
کہ ان کے عالوہ کوئی اور شخص نماز پڑھائے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشooریف الئے تooو ان لوگooوں نے
آپ کو واقعہ کی خبر دی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو بال کoر پوچھoا کہ اے فالں! تمہooارے سoاتھی جس طoرح
کہتے ہیں اس پر عمل کرنے سے تم کو کون سی رکاوٹ ہے اور ہر رکعت میں اس سooورۃ کooو ضooروری قooرار دے
لینے کا سبب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یا رسول ہللا! میں اس سورۃ سے محبت رکھتا ہoوں۔ نoبی کooریم صoلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اس سورۃ کی محبت تمہیں جنت میں لے جائے گی۔
حدیث نمبر775 :
oل ، قَooا َلَ :جooا َء َر ُجٌ oل إِلَى اب ِْن َم ْسoعُو ٍد، ْت أَبَا َوائٍِ o َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ُم َّرةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ً ت ْال ُمفَ َّ فَقَا َل" :قَ َر ْأ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه ت النَّظَائِ َر الَّتِي َك َ
ان النَّبِ ُّي َ ص َل اللَّ ْيلَةَ فِي َر ْك َع ٍة ،فَقَا َل :هَ ّذا َكهَ ِّذ ال ِّشع ِ
ْر ،لَقَ ْد َع َر ْف ُ
ين سُو َرةً ِم ْن ْال ُمفَص َِّل سورتيِن في ُكلِّ َر ْك َع ٍة". َو َسلَّ َم يَ ْقر ُُن بَ ْينَه َُّن ،فَ َذ َك َر ِع ْش ِر َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہooا کہ ہم سooے عمooرو بن مooرہ نے بیooان کیooا،
انہوں نے کہا کہ میں نے ابووائل شقیق بن مسلم سے سنا کہ ایک شخص عبدہللا بن مسعود رضooی ہللا عنہ کی خooدمت
میں حاضooر ہooوا اور کہooا کہ میں نے رات ایک رکعت میں مفصooل کی سooورۃ پooڑھی۔ آپ نے فرمایا کہ کیooا اسooی
طooرح( جلooدی جلooدی) پooڑھی جیسooے شooعر پooڑھے جooاتے ہیں۔ میں ان ہم معooنی سooورتوں کooو جانتooا ہooوں جنہیں نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک ساتھ مال کر پڑھتے تھے۔ آپ نے مفصل کی بیس سورتوں کا ذکر کیooا۔ ہooر رکعت کے
لیے دو دو سورتیں۔
www.islamicurdubooks.com 578
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر776 :
يوسoى ب ُْن إِ ْسَ oما ِعي َل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَooا َدةََ ، ع ْن أَبِي ِه" ، أَ ّن النَّبِ َّ َح َّدثَنَاُ م َ
ب َوسُو َرتَي ِْنَ ،وفِي ال َّر ْك َعتَي ِْن اأْل ُ ْخ َريَي ِْن بِأ ُ ِّم ْال ِكتَا ِ
ب الظه ِْر فِي اأْل ُولَيَي ِْن بِأ ُ ِّم ْال ِكتَا ِ
ان يَ ْق َرأُ فِي ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َ
ْ ُ
َويُ ْس ِم ُعنَا اآْل يَةَ َويُطَ ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة اأْل ولَى َما اَل يُطَ ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة الثَّانِيَ ِةَ ،وهَ َك َذا فِي ال َعصْ ِرَ ،وهَ َك َذا فِي الصُّ ب ِ
ْح".
oیی بن ابی
یحیی نے بیان کیا ،انہooوں نے یحٰ o
ٰ موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہمام بن
ٰ ہم سے
کثیر کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رضooی ہللا عنہ سooے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ظہر کی دو پہلی رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے اور آخooری
دو رکعات میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے۔ کبھی کبھی ہمیں ایک آیت سooنا بھی دیا کooرتے تھے اور پہلی رکعت میں
قرآت دوسری رکعت سے زیادہ کرتے تھے۔ عصر اور صبح کی نماز میں بھی آپ کا یہی معمول تھا۔
www.islamicurdubooks.com 579
صحیح بخاری جلد1
اب إِ َذا أَ ْ
س َم َع ا ِإل َما ُم اآليَةَ: -109بَ ُ
باب :اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پڑھ دے کہ مقتدی سن لیں ،تو کوئی قباحت
نہیں
حدیث نمبر778 :
ooيرَ ، حَّ ooدثَنِيَ عبُْ ooد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي قَتَooا َدةَ،
فَ ، حَّ ooدثَنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، حَّ ooدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ ٍ َحَّ ooدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ oo
ب َو ُسoو َر ٍة َم َعهَا فِي الَّ oر ْك َعتَي ِْن اأْل ُولَيَي ِْن ِم ْن َ
صoاَل ِة ان يَ ْق َرأُ بِooأ ُ ِّم ْال ِكتَooا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ي ََع ْن أَبِي ِه" ، أَ ّن النَّبِ َّ
ان ي ُِطي ُل فِي ال َّر ْك َع ِة اأْل ُولَى". صاَل ِة ْال َعصْ ِر َويُ ْس ِم ُعنَا اآْل يَةَ أَحْ يَانًاَ ،و َك َ ُّ
الظه ِْر َو َ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے امooام عبooدالرحمٰ ن اوزاعی نے بیooان کیooا ،انہooوں
یحیی بن ابی کثیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن ابی قتooادہ نے بیooان کیooا ،وہ
ٰ نے کہا کہ مجھ سے
اپنے والد ابوقتادہ رضoی ہللا عنہ سoے کہ نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم ظہoر اور عصoر کی دو پہلی رکعتoوں میں
سورۃ فاتحہ اور کوئی اور سورۃ پڑھتے تھے۔ کبھی کبھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیا کرتے
تھے۔ پہلی رکعت میں قرآت زیادہ طویل کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 580
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر780 :
www.islamicurdubooks.com 581
صحیح بخاری جلد1
ض ِل التَّأْ ِم ِ
ين: اب فَ ْ
-112بَ ُ
باب :آمین کہنے کی فضیلت
حدیث نمبر781 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ ،أَ َّن
جَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةََ ر ِ َ
الزنَooا ِدَ ، ع ِن اأْل ْعَ oر ِكَ ، ع ْن أَبِي ِّ ُف ، أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت إِحَْ oداهُ َما ين فََ oوافَقَ ْ
السَ oما ِء آ ِم َتْ :ال َماَل ئِ َك oةُ فِي َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َذا قَا َل أَ َح ُد ُك ْم آ ِم َ
ينَ ،وقَooالَ ْ َرسُو َل هَّللا ِ َ
اأْل ُ ْخ َرى ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تینسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوالزناد سے خooبر دی ،انہooوں نے
اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کooوئی تم میں
سے« آمين» کہے اور فرشooتوں نے بھی اسooی وقت آسooمان پر« آمين» کہی۔ اس طooرح ایک کی« آمين» دوسooرے
کے« آمين» کے ساتھ مل گئی تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 582
صحیح بخاری جلد1
محمooد بن عمooرو نے ابوسooلمہ سooے ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسooلم سoے روایت کیooا۔ اور نعیم مجمoر نے بھی ابoوہریرہ رضoی ہللا عنہ سoے ،انہoوں نے نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 583
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر784 :
ان ب ِْن ْoريِّ َ ، ع ْن أَبِي ْال َعاَل ِءَ ، ع ْنُ مطَoرِّ ٍ
فَ ، ع ْنِ ع ْمَ oر َ اسِ oط ُّي ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاَ خالٌِ oدَ ، ع ْنْ ال ُج َري ِ
ق ْال َو ِ
َح َّدثَنَا إِ ْس َحا ُ
ول هَّللا ِ
صلِّيهَا َم َع َر ُسِ oo ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بِ ْالبَصْ َر ِة ،فَقَا َلَ :ذ َّك َرنَا هَ َذا ال َّر ُج ُل َ
صاَل ةً ُكنَّا نُ َ صلَّى َم َع َعلِ ٍّي َر ِ
صي ٍْن ،قَا َلَ : ُح َ
ض َع". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،فَ َذ َك َر أَنَّهُ َك َ
ان يُ َكبِّ ُر ُكلَّ َما َرفَ َع َو ُكلَّ َما َو َ َ
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیoان کیoا ،انہoوں نے کہoا کہ ہم سoے خالoد بن عبoدہللا طحoان نے سoعید بن ایاس
جریری سے بیان کیا ،انہوں نے ابوالعالء یزید بن عبدہللا سے ،انہوں نے مطرف بن عبدہللا سooے ،انہooوں نے عمooران
بن حصین سے کہ انہوں نے علی رضی ہللا عنہ کے ساتھ بصرہ میں ایک مرتبہ نماز پڑھی۔ پھر کہooا کہ ہمیں انہooوں
نے وہ نماز یاد دال دی جو کہ ہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ پھر کہا کہ علی رضooی ہللا
عنہ جب سر اٹھاتے اور جب سر جھکاتے اس وقت تکبیر کہتے۔
حدیث نمبر785 :
بَ ، ع ْن أَبِي َسoلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َريَْ oرةَ" ، أَنَّهُ َك َ
oان ف ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ ف ،قَا َل :إِنِّي أَل َ ْشبَهُ ُك ْم َ
صاَل ةً بِ َرس ِ صلِّي بِ ِه ْم فَيُ َكبِّ ُر ُكلَّ َما َخفَ َ
ض َو َرفَ َع ،فَإ ِ َذا ا ْن َ
ص َر َ يُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسoی نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہمیں امoام مالoک رحمہ ہللا علیہ نے ابن شoہاب سoے خoبر دی،
انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ آپ لوگوں کooو نمooاز پڑھاتے تھے
تو جب بھی وہ جھکتے اور جب بھی وہ اٹھتے تکبیر ضرور کہتے۔ پھر جب فooارغ ہooوتے تooو فرمooاتے کہ میں نمooاز
پڑھنے میں تم سب لوگوں سے زیادہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز سے مشابہت رکھنے واال ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 584
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر787 :
www.islamicurdubooks.com 585
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر789 :
www.islamicurdubooks.com 586
صحیح بخاری جلد1
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے عقیooل بن خالooد کے واسooطے سooے بیooان
ٰ ہم سے
کیا ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے کہا کہ مجھے ابوبکر بن عبدالرحمٰ ن بن حارث نے خبری دی کہ انہوں نے
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ،انہوں نے بتالیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب نماز کے لooیے کھooڑے ہooوتے
تو تکبیر کہتے۔ پھر جب رکوع کرتے تب بھی تکبیر کہتے تھے۔ پھر جب سر اٹھاتے تو « سمع هللا لمن حمده» کہتے
اور کھڑے ہی کھڑے« ربنا لك الحمد» کہتے۔ پھر جب( دوسرے) سجدہ کے لیے جھکتے تب تکبیر کہooتے اور جب
اولی سooے اٹھooنے پooر
سجدہ سے سر اٹھاتے تب بھی تکبیر کہتے۔ اسی طرح آپ تمام نماز پوری کر لیتے تھے۔ قعدہ ٰ
بھی تکبooooیر کہooooتے تھے۔( اس حooooدیث میں) عبooooدہللا بن صooooالح نے لیث کے واسooooطے سے( بجooooائے« ربنا لك
الحمد» کے)« ربنا ولك الحمد» نقل کیا ہے۔« ( ربنا لك الحمد» کہے یا« ربنا ولك الحمد» واؤ کے ساتھ ہر دو طooریقہ
درست ہے)۔
الر ُك ِ
وع: ب فِي ُّ ض ِع األَ ُكفِّ َعلَى ُّ
الر َك ِ اب َو ْ
-118بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا
َوقَا َل أَبُو ُح َم ْي ٍد فِي أَصْ َحابِ ِه :أَ ْم َك َن النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ َد ْي ِه ِم ْن ُر ْكبَتَ ْي ِه.
اور ابوحمید نے اپنے ساتھیوں کے سامنے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے رکوع میں اپنے دونوں ہooاتھ
گھٹنوں پر جمائے۔
حدیث نمبر790 :
"صoلَّي ُ
ْت إِلَى ب ب َْن َسْ oع ٍد ، يَقُoولَُ : َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْن أَبِي يَ ْعفٍُ o
oور ، قَoا َلَ :سِ oمع ُ
ْتُ م ْ
صَ oع َ
ض ْعتُهُ َما بَي َْن فَ ِخ َذيَّ ،فَنَهَانِي أَبِي َوقَا َلُ :كنَّا نَ ْف َعلُهُ فَنُ ِهينَا َع ْنهُ َوأُ ِمرْ نَا أَ ْن نَ َ
ضَ oع أَ ْيِ oدينَا ي ثُ َّم َو َ َج ْنبأَبِي فَطَبَّ ْق ُ
ت بَي َْن َكفَّ َّ
َعلَى الرُّ َك ِ
ب".
www.islamicurdubooks.com 587
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ابویعفور اکبر سے ،انہوں نے بیان
کیا کہ میں نے مصعب بن سعد سے سنا ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے اپooنے والooد کے پہلooو میں نمooاز پooڑھی اور اپooنی
دونوں ہتھیلیوں کو مال کر رانوں کے درمیان رکھ لیا۔ اس پر میرے باپ نے مجھے ٹوکا اور فرمایا کہ ہم بھی پہلے
اسی طرح کoرتے تھے۔ لیکن بعoد میں اس سoے روک دئoیے گoئے اور حکم ہoوا کہ ہم اپoنے ہoاتھوں کoو گھٹنoوں پoر
رکھیں۔
www.islamicurdubooks.com 588
صحیح بخاری جلد1
ابوحمید رضی ہللا عنہ نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے رکooوع کیooا ،پھooر اپooنی پیٹھ
پوری طرح جھکا دی۔
َح َّدثَنَا بَ َد ُل ب ُْن ْال ُم َحب َِّر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ oعبَةُ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيْ ال َح َك ُمَ ، ع ْن اب ِْن أَبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البََ oرا ِء ، قَooا َلَ " :كَ o
oان
oوع َما خَاَل ْالقِيَooا َم َو ْالقُ ُعooو َد ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُسجُو ُدهُ َوبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْنَ ،وإِ َذا َرفَ َع َرأ َسoهُ ِم َن الرُّ ُكِ o
ع النَّبِ ِّي َ
ُر ُكو ُ
قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء".
ہم سے بدل بن محبر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ مجھے حکم نے ابن
لیلی سے خبر دی ،انہوں نے براء بن عازب رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے بتالیا کہ نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ
ابی ٰ
وسلم کے رکوع و سجود ،دونوں سجدوں کے درمیان کا وقفہ اور جب رکوع سے سر اٹھooاتے تooو تقریبoا ً سooب برابooر
تھے۔ سوا قیام اور تشہد کے قعود کے۔
www.islamicurdubooks.com 589
صحیح بخاری جلد1
الر ُك ِ
وع: اب ال ُّد َعا ِء فِي ُّ
-123بَ ُ
باب :رکوع میں دعا کا بیان
حدیث نمبر794 :
ضَ oي قَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ر ِ ُورَ ، ع ْن أَبِي الضُّ َحىَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ك اللَّهُ َّم
ك اللَّهُ َّم َربَّنَا َوبِ َح ْمِ oد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُو ُل فِي ُر ُكو ِع ِه َو ُسoجُو ِد ِهُ ،سْ oب َحانَ َ
ان النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ا ْغفِرْ لِي".
www.islamicurdubooks.com 590
صحیح بخاری جلد1
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا منصور بن معتمooر نے
ابوالضحی مسلم بن صبیح سے ،انہوں نے مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رضooی ہللا عنہooا سooے،
ٰ بیان کیا ،انہوں نے
انہooوں نے فرمایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلمرکوع اور سooجدہ میں« سooبحانك اللهم ربنا وبحمooدك ،اللهم اغفر
لي» پڑھا کرتے تھے۔
الر ُك ِ
وع: اب َما يَقُو ُل ا ِإل َما ُم َو َمنْ َخ ْلفَهُ إِ َذا َرفَ َع َر ْأ َ
سهُ ِم َن ُّ -124بَ ُ
باب :امام اور مقتدی رکوع سے سر اٹھانے پر کیا کہیں ؟
حدیث نمبر795 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه بَ ، ع ْنَ س ِعي ٍد ْال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َلَ " :ك َ
oان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َر َك َع َوإِ َذا َرفََ ooع ك ْال َح ْم ُدَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ َو َسلَّ َم إِ َذا قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ قَا َل اللَّهُ َّم َربَّنَا َولَ َ
َر ْأ َسهُ يُ َكبِّرَُ ،وإِ َذا قَا َم ِم َن السَّجْ َدتَي ِْن ،قَا َل :هَّللا ُ أَ ْكبَرُ".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،انہوں نے سعید مقبری سooے
بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب« سمع هللا لمن حمده» کہتے تooو
اس کے بعد« اللهم ربنا ولك الحمد»بھی کہتے۔ اسی طرح جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم رکوع کooرتے اور سooر اٹھooاتے
تو تکبیر کہتے۔ دونوں سجدوں سے کھڑے ہوتے وقت بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم« هللا أكبر» کہا کرتے تھے۔
اب فَ ْ
ض ِل اللَّ ُه َّم َربَّنَا لَكَ ا ْل َح ْمدُ: -125بَ ُ
باب« :اللهم ربنا لك الحمد» پڑھنے کی فضیلت
حدیث نمبر796 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنoهُ ،أَ َّن
حَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ كَ ، ع ْنُ س َم ٍّيَ ، ع ْن أَبِي َ
صالِ ٍ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ك ْال َح ْمُ oد ،فَإِنَّهُ َم ْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َذا قَا َل :اإْل ِ َما ُم َس ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ فَقُولُooوا :اللَّهُ َّم َربَّنَا لَ َ o
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ق قَ ْولُهُ قَ ْو َل ْال َماَل ئِ َك ِة ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
َوافَ َ
www.islamicurdubooks.com 591
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ ہمیں امooام مالooک نے سooمی سooے خooبر دی ،انہooوں نے
ابوصالح ذکوان کے واسooطے سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جب امام« سooمع هللا لمن حمooده» کہے تooو تم«اللهم ربنا ولك الحمooد» کہooو۔ کیooونکہ جس کooا یہ کہنooا
فرشتوں کے کہنے کے ساتھ ہو گا ،اس کے پچھلے تمام گناہ بخش دیے جائیں گے
اب:
-126بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر797 :
ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَooا َل" :أَل ُقَooرِّ بَ َّن َ
صoاَل ةَ َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ص oاَل ِة ص oاَل ِة ُّ
الظ ْهِ o
oر َو َ ت فِي ال َّر ْك َع ِة اآْل ِخ َر ِة ِم ْن َ ان أَبُو هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْقنُ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َك َ
النَّبِ ِّي َ
ين َويَ ْل َع ُن ْال ُكفَّا َر".
ْح بَ ْع َد َما يَقُو ُل َس ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،فَيَ ْد ُعو لِ ْل ُم ْؤ ِمنِ َ ْال ِع َشا ِء َو َ
صاَل ِة الصُّ ب ِ
oیی بن ابی کثoیر سoے ،انہooوں نے
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،انہooوں نے ہشooام دسoتوائی سooے ،انہooوں نے یحٰ o
ابوسooلمہ سooے ،انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے کہooا کہ لooو میں تمہیں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کی نماز کے قریب قریب کر دوں گا۔ چنانچہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ ،ظہر ،عشاء اور صبح کی آخری رکعooات
میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔« سمع هللا لمن حمده» کے بعد۔ یعنی مومنین کے حق میں دعا کooرتے اور کفooار oپooر لعنت
بھیجتے۔
حدیث نمبر798 :
ض َ oي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن أَبِي اأْل َ ْس َو ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْنَ خالِ ٍد ْال َح َّذا ِءَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَ oةََ ، ع ْن أَنَ ٍ
سَ ، ر ِ
ب َو ْالفَجْ ِر"o.
وت فِي ْال َم ْغ ِر ِ
ان ْالقُنُ ُ
َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
www.islamicurdubooks.com 592
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن ابی االسود نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ،انہوں نے خالooد بن
حذاء سے بیان کیا ،انہوں نے ابوقالبہ( عبدہللا بن زید) سے ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ
دعا قنوت فجر اور مغرب کی نمازوں میں پڑھی جاتی ہے۔
حدیث نمبر799 :
oكَ ، ع ْن نُ َعي ِْم ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ْال ُمجْ ِمِ o
oرَ ، ع ْنَ علِ ِّي ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َخاَّل ٍد الُّ o
oز َرقِ ِّي، َحَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسoلَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َرفََ oع َر ْأ َسoهُ
صلِّي َو َرا َء النَّبِ ِّي َ َع ْنأَبِي ِهَ ، ع ْنِ رفَا َعةَ ب ِْن َرافِ ٍع ُّ
الز َرقِ ِّي ، قَا َلُ " :كنَّا يَ ْو ًما نُ َ
ك ْال َح ْمُ oد َح ْم oدًا َكثِooيرًا طَيِّبًا ُمبَا َر ًكا فِي ِه ،فَلَ َّما
ِم َن ال َّر ْك َع ِة ،قَا َلَ :سِ oم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِمَ oدهُ ،قَooا َل َر ُجٌ oل َو َرا َءهَُ :ربَّنَا َولََ o
ين َملَ ًكا يَ ْبتَ ِدرُونَهَا أَيُّهُ ْم يَ ْكتُبُهَا أَ َّولُ". ف ،قَا َلَ :م ِن ْال ُمتَ َكلِّ ُم ؟ قَا َل :أَنَا ،قَا َلَ :رأَي ُ
ْت بِضْ َعةً َوثَاَل ثِ َ ا ْن َ
ص َر َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امooام مالooک رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے نعیم بن عبooدہللا مجمooر سooے،
یحیی بن خالد زرقی سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے رفاعہ بن رافع زرقی سے ،انہooوں
ٰ انہوں نے علی بن
نے کہا کہ ہم نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی اقتooداء میں نمooاز پooڑھ رہے تھے۔ جب آپ رکooوع سooے سooر اٹھooاتے
تو« سooمع هللا لمن حمooده» کہooتے۔ ایک شooخص نے پیچھے سooے کہا« ربنا ولك الحمooد ،حمooدا كثooيرا طيبا مباركا
فيه» آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز سے فارغ ہoو کooر دریافت فرمایا کہ کس نے یہ کلمooات کہے ہیں ،اس شooخص
نے جواب دیا کہ میں نے۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو دیکھا کہ
ان کلمات کو لکھنے میں وہ ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتے تھے۔
الر ُك ِ
وع: ين يَ ْرفَ ُع َر ْأ َ
سهُ ِم َن ُّ اب ا ِال ْط َمأْنِينَ ِة ِح َ
-127بَ ُ
باب :رکوع سے سر اٹھانے کے بعد اطمینان سے سیدھا کھڑا ہونا
قَا َل أَبُو ُح َم ْي ٍدَ :رفَ َع النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْستَ َوى َجالِسًا َحتَّى يَعُو َد ُكلُّ فَقَ ٍ
ار َم َكانَهُ.
www.islamicurdubooks.com 593
صحیح بخاری جلد1
اور ابوحمید رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( رکooوع سooے) سooر اٹھایا تooو سooیدھے اس
طرح کھڑے ہو گئے کہ پیٹھ کا ہر جوڑ اپنی جگہ پر آ گیا۔
حدیث نمبر800 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم
صoاَل ةَ النَّبِ ِّي َ oان أَنَسٌ يَ ْن َع ُ
ت لَنَا َ ت ، قَooا َلَ " :كَ o َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن ثَooابِ ٍ
ْ
صلِّي َوإِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ
وع قَا َم َحتَّى نَقُو َل قَ ْد نَ ِس َي". ان يُ َ فَ َك َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے ثابت بنانی سے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ انس رضooی ہللا عنہ
ہمیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بتالتے تھے۔ چنانچہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نمooاز پڑھتے اور
جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ ہم سوچنے لگتے کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم بھooول
گئے ہیں۔
حدیث نمبر801 :
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاُ شْ oعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْن اب ِْن أَبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البََ oرا ِءَ ر ِ
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ ،قَoا َلَ " :ك َ
oان
ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُسجُو ُدهَُ ،وإِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ
وع َوبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْن قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء". ع النَّبِ ِّي َ
ُر ُكو ُ
لیلی
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم سے بیooان کیooا ،انہooوں نے ابن ابی ٰ
سے ،انہوں نے براء بن عازب رضooی ہللا عنہ سooے ،انہooوں نے کہooا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے رکooوع،
سجدہ ،رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور دونوں سجدوں کے درمیان کا بیٹھنا تقریبا ً برابر ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 594
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر802 :
ك ب ُْن ُّوبَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَooةَ ، قَooا َلَ " :ك َ
ooانَ مالُِ oo ب ، قَooا َلَ :حَّ ooدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َزيٍْ ooدَ ، ع ْن أَي َ َحَّ ooدثَنَاُ سooلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحooرْ ٍ
صاَل ٍة فَقَا َم فَooأ َ ْم َك َن ْالقِيَooا َم ،ثُ َّم َر َكَ oع ك فِي َغي ِْر َو ْق ِ
ت َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َذا َ
صاَل ةُ النَّبِ ِّي َ ان َ ْف َك َ ْال ُح َوي ِْرثِي ُِرينَا َكي َ
ان أَبُو بُ َر ْي ٍد إِ َذا َرفََ ooعصاَل ةَ َشي ِْخنَا هَ َذا أَبِي بُ َر ْي ٍدَ ،و َك َ
صلَّى بِنَا َ ب هُنَيَّةً ،قَا َل :فَ َ ص َ فَأ َ ْم َك َن الرُّ ُكو َع ،ثُ َّم َرفَ َع َر ْأ َسهُ فَأ َ ْن َ
ض". َر ْأ َسهُ ِم َن السَّجْ َد ِة اآْل ِخ َر ِة ا ْستَ َوى قَا ِعدًا ثُ َّم نَهَ َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیooا ،انہooوں نے ایوب سooختیانی
سے ،انہوں نے ابوقالبہ سے کہ مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ ہمیں( نماز پoڑھ کoر) دکھالتے کہ نoبی کoریم صoلی
ہللا علیہ وسلم کس طرح نماز پڑھتے تھے اور یہ نماز کا وقت نہیں تھا۔ چنانچہ آپ( ایک مoرتبہ) کھooڑے ہoوئے اور
پوری طرح کھڑے رہے۔ پھر جب رکوع کیا اور پوری طمooانیت کے سooاتھ سooر اٹھایا تب بھی تھooوڑی دیر سooیدھے
کھڑے رہے۔ ابoوقالبہ نے بیoان کیoا کہ مالoک رضooی ہللا عنہ نے ہمoارے اس شoیخ ابویزید کی طoرح نمooاز پڑھائی۔
ابویزید جب دوسرے سجدہ سے سر اٹھاتے تو پہلے اچھی طرح بیٹھ لیتے پھر کھڑے ہوتے۔
حدیث نمبر803 :
ث ب ِْن oر ب ُْن َع ْبِ oد الoرَّحْ َم ِن ب ِْن ْال َحِ o
oار ِ الز ْه ِريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي أَبُو بَ ْكِ o
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ان
ضَ o صاَل ٍة ِم َن ْال َم ْكتُوبَ ِ oة َو َغي ِْرهَا فِي َر َم َان يُ َكبِّ ُر فِي ُكلِّ َ ِه َش ٍامَ ،وأَبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْي َرةََ " ك َ
ك ْال َح ْمُ oد قَ ْبَ oل أَ ْن
ين يَرْ َكعُ ،ثُ َّم يَقُولَُ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،ثُ َّم يَقُooولَُ :ربَّنَا َولَ َ o
ين يَقُو ُم ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُر ِح َ
َو َغي ِْر ِه ،فَيُ َكبِّ ُر ِح َ
www.islamicurdubooks.com 595
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر804 :
www.islamicurdubooks.com 596
صحیح بخاری جلد1
نام لے لے کر فرماتے۔ یا ہللا! ولید بن ولید ،سلمہ بن ہشام ،عیاش بن ابی ربیعہ اور تمام کمooزور مسooلمانوں کو( کفooار
سے) نجات دے۔ اے ہللا! قبیلہ مضر کے لوگوں کو سختی کے سooاتھ کچooل دے اور ان پooر قحooط مسooلط کooر جیسooا کہ
یوسف علیہ السالم کے زمانہ میں آیا تھا۔ ان دنوں پورب والے قبیلہ مضر کے لوگ مخالفین میں تھے۔
حدیث نمبر805 :
oك ، يَقُoولَُ :سoقَطَ ْت أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ غ ْي َر َم َّر ٍةَ ،ع ْنُّ
الز ْه ِريِّ ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
www.islamicurdubooks.com 597
صحیح بخاری جلد1
کو حدیث یاد تھی۔ زہری نے یوں کہا« ولك الحمد» ۔ سفیان نے یہ بھی کہا کہ مجھے یاد ہے کہ زہooری نے یوں کہooا
آپ کا دایاں بازو چھل گیا تھا۔ جب ہم زہری کے پاس سے نکلے ابن جریج نے کہا میں زہooری کے پooاس موجooود تھooا
تو انہوں نے یوں کہا کہ آپ کی داہنی پنڈلی چھل گئی۔
oريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ سِ oعي ُد ب ُْن ْال ُم َسoيِّ ِ
بَ ، و َعطَooا ُء ب ُْن يَ ِزيَ oد ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
اللَّ ْيثِ ُّي ، أن أبا هريرة أخبرهما ،أن الناس قَالُوا" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَلْ نَ َرى َربَّنَا يَ ْو َم ْالقِيَا َمِ oة ؟ قَooا َل :هَooلْ تُ َمooار َ
ُون
www.islamicurdubooks.com 598
صحیح بخاری جلد1
ت َما َش oا َء ار ،فَإ ِ َذا أَ ْقبَ َ oل بِ ِ oه َعلَى ْال َجنَّ ِة َرأَى بَ ْه َجتَهَا َس َ oك َ
ف هَّللا ُ َوجْ هَهُ َع ِن النَّ ِ
ق فَيَصْ ِر ُ هَّللا َ َما يَ َشا ُء ِم ْن َع ْه ٍد َو ِميثَا ٍ
ق أَ ْن اَل تَسْأ َ َل
ْت ْال ُعهُو َد َو ْال ِميثَا َ
ْس قَ ْد أَ ْعطَي َ
ب ْال َجنَّ ِة ،فَيَقُو ُل هَّللا ُ لَهُ :أَلَي َ
ت ،ثُ َّم قَا َل :يَا َربِّ قَ ِّد ْمنِي ِع ْن َد بَا ِ هَّللا ُ أَ ْن يَ ْس ُك َ
ك أَ ْن اَل تَ ْسoأ َ َل ْت إِ ْن أُ ْع ِط َ
يت َذلَِ o oون أَ ْشoقَى َخ ْلقَِ o
ك ،فَيَقُooولُ :فَ َما َع َسoي َ ت ،فَيَقُooولُ :يَا َربِّ اَل أَ ُكُ o
ت َسأ َ ْل َ
َغ ْي َر الَّ ِذي ُك ْن َ
ب ْال َجنَّ ِة ،فَإ ِ َذا بَلَ َغ
ق فَيُقَ ِّد ُمهُ إِلَى بَا ِ
ْطي َربَّهُ َما َشا َء ِم ْن َع ْه ٍد َو ِميثَا ٍ ك اَل أَسْأ َ ُل َغ ْي َر َذلِ َ
ك فَيُع ِ َغ ْي َرهُ ،فَيَقُولُ :اَل َ ،و ِع َّزتِ َ
ت ،فَيَقُooولُ :يَا َربِّ أَ ْد ِخ ْلنِي ْال َجنَّةَ، ت َما َشا َء هَّللا ُ أَ ْن يَ ْس ُك َ بَابَهَا فَ َرأَى َز ْه َرتَهَا َو َما فِيهَا ِم َن النَّضْ َر ِة َوال ُّسر ِ
ُور فَيَ ْس ُك ُ
يت ،فَيَقُooولُ: ق أَ ْن اَل تَسْأ َ َل َغ ْي َر الَّ ِذي أُ ْع ِط َْت ْال ُعهُو َد َو ْال ِميثَا َ
ْس قَ ْد أَ ْعطَي َ
ك أَلَي َ
ك يَا اب َْن آ َد َم َما أَ ْغ َد َر َ
فَيَقُو ُل هَّللا َُ :و ْي َح َ
ول ْال َجنَّ ِة ،فَيَقُooولُ :تَ َم َّن ،فَيَتَ َمنَّى َحتَّىك هَّللا ُ َع َّز َو َج َّل ِم ْنهُ ثُ َّم يَأْ َذ ُن لَهُ فِي ُد ُخ ِ ك فَيَضْ َح ُ يَا َربِّ اَل تَجْ َع ْلنِي أَ ْشقَى َخ ْلقِ َ
إِ َذا ا ْنقَطَ َع أُ ْمنِيَّتُهُ ،قَا َل هَّللا ُ َع َّز َو َجلَِّ :م ْن َك َذا َو َك َذا أَ ْقبَ َل يُ َذ ِّك ُرهُ َربُّهُ َحتَّى إِ َذا ا ْنتَهَ ْ
ت بِ ِه اأْل َ َمانِ ُّي ،قَا َل هَّللا ُ تَ َعالَى :لََ oo
ك
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَooا َل: ك َو ِم ْثلُهُ َم َعهُ ،قَا َل أَبُو َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريُّ :أِل َبِي هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،إِ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َذلِ َ
ك َذلَِ o
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم إِاَّل قَ ْولَoهُ لََ o
ُول هَّللا ِ َ
ظ ِم ْن َرس ِ ك َو َع َش َرةُ أَ ْمثَالِ ِه ،قَا َل أَبُو هُ َر ْي َرةَ :لَ ْم أَحْ فَ ْ قَا َل هَّللا ُ لَ َ
ك َذلِ َ
ك َو َع َش َرةُ أَ ْمثَالِ ِه. َو ِم ْثلُهُ َم َعهُ" ،قَا َل أَبُو َس ِعي ٍد : إِنِّي َس ِم ْعتُهُ يَقُو ُل َذلِ َ
ك لَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہooری سooے خooبر دی ،انہooوں نے بیooان کیooا کہ مجھے سooعید بن
مسیب اور عطاء بن یزید لیثی نے خooبر دی کہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ نے انہیں خooبر دی کہ لوگooوں نے پوچھooا :یا
رسول ہللا! کیا ہم اپنے رب کو قیامت میں دیکھ سooکیں گے؟ آپ نے( جooواب کے لooیے) پوچھooا ،کیooا تمہیں چودھویں
رات کے چاند کے دیکھنے میں جب کہ اس کے قریب کہیں بادل بھی نہ ہو شبہ ہوتا ہے؟ لoوگ بoولے ہرگoز نہیں یا
رسول ہللا! پھر آپ نے پوچھا اور کیا تمہیں سورج کے دیکھنے میں جب کہ اس کے قریب کہیں بادل بھی نہ ہو شبہ
ہوتا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ نہیں یا رسول ہللا! پھر آپ نے فرمایا کہ رب العزت کooو تم اسooی طooرح دیکھooو گے۔ لooوگ
تعالی فرمائے گooا کہ جooو جسooے پوجتooا تھooا وہ اس کے سooاتھ ہooو جooائے۔
ٰ قیامت کے دن جمع کئے جائیں گے۔ پھر ہللا
چنانچہ بہت سے لوگ سورج کے پیچھے ہو لیں گے ،بہت سے چاند کے اور بہت سے بتooوں کے سooاتھ ہooو لیں گے۔
oالی ایک نoئی صoورت میں آئے گooا اور ان سoے
یہ امت باقی رہ جائے گی۔ اس میں منافقین بھی ہوں گے۔ پھر ہللا تعٰ o
کہے گا کہ میں تمہارا رب ہوں۔ وہ منافقین کہیں گے کہ ہم یہیں اپنے رب کے آنے تک کھڑے رہیں گے۔ جب ہمooارا
رب آئے گا تو ہم اسے پہچان لیں گے۔ پھر ہللا عزوجل ان کے پاس( ایسی صورت میں جسے وہ پہچان لیں) آئے گooا
oالی بالئے گooا۔ پooل
اور فرمائے گا کہ میں تمہارا رب ہوں۔ وہ بھی کہیں گے کہ بیشooک تooو ہمooارا رب ہے۔ پھooر ہللا تعٰ o
www.islamicurdubooks.com 599
صحیح بخاری جلد1
صراط جہنم کے بیچوں بیچ رکھا جائے گا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں اپنی امت کے سooاتھ
اس سے گزرنے واال سب سے پہال رسول ہوں گا۔ اس روز سوا انبیاء کے کوئی بھی بات نہ کر سکے گا اور انبیooاء
بھی صرف یہ کہیں گے۔ اے ہللا! مجھے محفوظ رکھیooو! اے ہللا! مجھے محفooوظ رکھیooو! اور جہنم میں سooعدان کے
کانٹوں کی طرح آنکس ہوں گے۔ سعدان کے کانٹے تو تم نے دیکھے ہooوں گے؟ صooحابہ رضooی ہللا عنہم نے عooرض
کیا کہا ہاں!( آپ نے فرمایا) تو وہ سooعدان کے کooانٹوں کی طooرح ہoوں گے۔ البتہ ان کے طooول و عooرض کooو سoوا ہللا
تعالی کے اور کوئی نہیں جانتا۔ یہ آنکس لوگوں کو ان کے اعمooال کے مطooابق کھینچ لیں گے۔ بہت سooے لooوگ اپooنے
ٰ
عمل کی وجہ سے ہالک ہوں گے۔ بہت سے ٹکڑے ٹکooڑے ہooو جooائیں گے۔ پھooر ان کی نجooات ہooو گی۔ جہنمیooوں میں
oالی ہی کی عبooادت کooرتے
تعالی جس پر رحم فرمانا چاہے گا تو مالئکہ کو حکم دے گا کہ جو خooالص ہللا تعٰ o
ٰ سے ہللا
تھے انہیں باہر نکال لو۔ چنانچہ ان کو وہ باہر نکالیں گے اور موحooدوں کooو سooجدے کے آثooار سooے پہچooانیں گے۔ ہللا
تعالی نے جہنم پر سجدہ کے آثار کا جالنا حرام کر دیا ہے۔ چنانچہ یہ جب جہنم سے نکالے جائیں گے تو اثooر سooجدہ
ٰ
کے سوا ان کے جسم کے تمام ہی حصوں کو آگ جال چکی ہو گی۔ جب جہنم سے باہر ہوں گے تو بالکل جooل چکے
ہوں گے۔ اس لیے ان پر آب حیات ڈاال جائے گا۔ جس سے وہ اس طooرح ابھooر آئیں گے۔ جیسooے سooیالب کے کooوڑے
تعالی بندوں کے حساب سے فارغ ہو جائے گا۔ لیکن
ٰ کرکٹ پر سیالب کے تھمنے کے بعد سبزہ ابھر آتا ہے۔ پھر ہللا
ایک شooخص جنت اور دوزخ کے درمیooان اب بھی بooاقی رہ جooائے گooا۔ یہ جنت میں داخooل ہooونے واال آخooری دوزخی
شخص ہو گا۔ اس کا منہ دوزخ کی طرف ہو گا۔ اس لیے کہے گا کہ اے میرے رب! میرے منہ کو دوزخ کی طooرف
oالی
سے پھیر دے۔ کیونکہ اس کی بدبو مجھ کو مooارے ڈالooتی ہے اور اس کی چمooک مجھے جالئے دیتی ہے۔ ہللا تعٰ o
پوچھے گا کیا اگر تیری یہ تمنا پوری کر دوں تو تو دوبارہ oکوئی نیا سوال تو نہیں کرے گا؟ بندہ کہے گoا نہیں تoیری
تعالی جہنم کی طooرف سooے اس کooا
ٰ بزرگی کی قسم! اور جیسے جیسے ہللا چاہے گا وہ قول و قرار کرے گا۔ آخر ہللا
منہ پھیر دے گا۔ جب وہ جنت کی طرف منہ کرے گا اور اس کی شooادابی نظooروں کے سooامنے آئی تooو ہللا نے جتooنی
oالی
دیر چاہا وہ چپ رہے گا۔ لیکن پھر بول پڑے گooا اے ہللا! مجھے جنت کے دروازے کے قooریب پہنچooا دے۔ ہللا تعٰ o
پوچھے گا کیا تو نے عہد و پیمان نہیں باندھا تھا کہ اس ایک سوال کے سوا اور کوئی سوال تooو نہیں کooرے گooا۔ بنooدہ
کہے گا اے میرے رب! مجھے تیری مخلوق میں سب سے زیادہ بدنصیب نہ ہونا چاہئے۔ ہللا رب العزت فرمooائے گooا
کہ پھر کیا ضمانت ہے کہ اگر تیری یہ تمنا پوری کر دی گئی تو دوسرا کوئی سوال تو نہیں کooرے گooا۔ بنooدہ کہے گooا
www.islamicurdubooks.com 600
صحیح بخاری جلد1
نہیں تیری عزت کی قسم اب دوسرا سوال کوئی تجھ سے نہیں کروں گا۔ چنانچہ اپنے رب سے ہر طرح عہد و پیمان
باندھے گooا اور جنت کے دروازے تooک پہنچooا دیا جooائے گooا۔ دروازہ پooر پہنچ کooر جب جنت کی پنہooائی ،تooازگی اور
تعالی چاہے گا وہ بندہ چپ رہے گا۔ لیکن آخر بول پڑے گا کہ اے ہللا! مجھے
ٰ مسرتوں کو دیکھے گا تو جب تک ہللا
تعالی فرمائے گا۔ افسوس اے ابن آدم! تو ایسا دغا بooاز کیooوں بن گیooا؟ کیا( ابھی) تooو نے
ٰ جنت کے اندر پہنچا دے۔ ہللا
عہد و پیمان نہیں باندھا تھا کہ جو کچھ مجھے دیا گیا ،اس سے زیادہ اور کچھ نہ مانگوں گooا۔ بنooدہ کہے گooا اے رب!
مجھے اپنی سب سے زیادہ بدنصیب مخلooوق نہ بنooا۔ ہللا پooاک ہنس دے گooا اور اسooے جنت میں بھی داخلہ کی اجooازت
oالی کے سooامنے) رکھے
عطا فرما دے گا اور پھر فرمائے گا مانگ کیا ہے تیری تمنا۔ چنانچہ وہ اپنی تمنائیں( ہللا تعٰ o
تعالی فرمائے گا کہ فالں چیز اور مooانگو ،فالں چooیز کooا مزید سooوال
ٰ گا اور جب تمام تمنائیں ختم ہو جائیں گی تو ہللا
کرو۔ خود ہللا پاک ہی یاددہانی کرائے گا۔ اور جب وہ تمام تمنائیں پوری ہو جائیں گی تو فرمائے گا کہ تمہیں یہ سooب
اور اتنی ہی اور دی گئیں۔ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہا کہ رسول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ اور اس سے دس گنا اور زیادہ تمہیں دی گئیں۔ اس پر ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی یہی بات صرف مجھے یاد ہے کہ تمہیں یہ تمنooائیں اور اتooنی ہی اور دی گooئیں۔
لیکن ابوسعید رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے آپ کو یہ کہتے سنا تھا کہ یہ اور اس کی دس گنا تمنooائیں تجھ کooو
دی گئیں۔
س ُجو ِد:
ض ْب َع ْي ِه َويُ َجافِي فِي ال ُّ
اب يُ ْب ِدي َ
-130بَ ُ
باب :سجدے میں دونوں بازو کھلے اور پیٹ رانوں سے الگ رکھے
حدیث نمبر807 :
oرَ ، ع ْن اب ِْن هُرْ ُمَ oزَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َمالٍِ o
oك اب ِْن ضَ oرَ ، ع ْنَ ج ْعفٍَ oَح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي بَ ْكُ oر ب ُْن ُم َ
ْث: صoلَّى فََ oر َج بَي َْن يَ َد ْيِ oه َحتَّى يَ ْبُ oد َو بَيَooاضُ إِ ْبطَ ْيِ oه"َ ،وقَooا َل اللَّي ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان إِ َذا َ ي َبُ َح ْينَةَ" ، أَ ّن النَّبِ َّ
َح َّدثَنِي َج ْعفَ ُر ب ُْن َربِي َعةَ نَحْ َوهُ.
www.islamicurdubooks.com 601
صحیح بخاری جلد1
یحیی بن بکیر نے بیان کیoا ،کہoا کہ مجھ سoے بکoر بن مضoر نے جعفoر بن ربیعہ سoے بیoان کیoا ،انہoوں نے
ٰ ہم سے
عبدالرحمٰ ن بن ہرمooز سoے ،انہoوں نے عبoدہللا بن مالooک بن بحینہ سoے کہ نoبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسoلم جب نمooاز
پڑھتے سجدے میں اپنے دونوں بازوؤں کو اس قدر پھیال دیتے کہ بغل کی سفیدی ظooاہر ہooو جooاتی تھی۔ لیث بن سooعد
نے بیان کیا کہ مجھ سے بھی جعفر بن ربیعہ نے اسی طرح حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 602
صحیح بخاری جلد1
س ْب َع ِة أَ ْعظُ ٍم:
س ُجو ِد َعلَى َ
اب ال ُّ
-133بَ ُ
باب :سات ہڈیوں پر سجدے کرنا
حدیث نمبر809 :
حدیث نمبر810 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنهُ َمooاَ ،ع ِن
سَ ر ِ سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ oروَ ، ع ْن طَooا ُو ٍ َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْمٍ o
ف ثَ ْوبًا َواَل َش َعرًا". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أُ ِمرْ نَا أَ ْن نَ ْس ُج َد َعلَى َس ْب َع ِة أَ ْعظُ ٍم َواَل نَ ُك َّ
النَّبِ ِّي َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے ،انہوں نے عمرو سے ،انہوں نے طooاؤس سooے،
انہooوں نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سooے ،انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے کہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ ہمیں سات اعضاء پر اس طرح سجدہ کا حکم ہوا ہے کہ ہم نہ بال سمیٹیں نہ کپڑے۔
www.islamicurdubooks.com 603
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر811 :
بَ وهُ َو َغ ْي ُر
از ٍ قَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن يَ ِزي َد ْال َخ ْ
ط ِم ِّيَ ، ح َّدثَنَاْ البَ َرا ُء ب ُْن َع ِ َح َّدثَنَا آ َد ُمَ ، ح َّدثَنَا إِ ْس َرائِي ُلَ ، ع ْن أَبِي إِ ْس َحا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَإ ِ َذا قَا َلَ " :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،لَ ْم يَحْ ِن أَ َح ٌد ِمنَّا ظَهَْ ooرهُ صلِّي َخ ْل َ
ف النَّبِ ِّي َ َك ُذو ٍ
ب ،قَا َلُ :كنَّا نُ َ
ض". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َج ْبهَتَهُ َعلَى اأْل َرْ ِض َع النَّبِ ُّي َ
َحتَّى يَ َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسرائیل نے ابواسحاق سے بیooان کیoا ،انہoوں نے عبoدہللا بن یزید
سے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے براء بن عازب رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،وہ جھooوٹ نہیں بooول سooکتے تھے۔ آپ نے
فرمایا کہ ہم نooooبی کooooریم صooooلی ہللا علیہ وسooooلم کی اقتooooداء میں نمooooاز پڑھتے تھے۔ جب آپ« سooooمع هللا لمن
حمده» کہتے( یعنی رکوع سے سر اٹھاتے) تو ہم میں سے کوئی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہ جھکاتا جب تک آپ صلی
ہللا علیہ وسلم اپنی پیشانی زمین پر نہ رکھ دیتے۔
www.islamicurdubooks.com 604
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 605
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے ہم کو نماز پڑھائی اور میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی پیشانی اور ناک پر کیچooڑ کooا اثooر دیکھooا۔
آپ کا خواب سچا ہو گیا۔
ُصoلُّ َ
ون َمَ oع oان النَّاسُ ي َاز ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ " :كَ o انَ ، ع ْن أَبِي َح ِ ير ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ ْم َعاقِ ُدوا أُ ْز ِر ِه ْم ِم َن الصِّ َغ ِر َعلَى ِرقَابِ ِه ْم ،فَقِي َل لِلنِّ َس oا ِء :اَل تَooرْ فَع َْن ُر ُء َ
وس ُ oك َّن َحتَّى النَّبِ ِّي َ
ي الرِّ َجا ُل ُجلُوسًا". يَ ْستَ ِو َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں سفیان نے ابوحازم سلمہ بن دینار کے واسطے سooے خooبر دی ،انہooوں
نے سہل بن سعد سے ،انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ تہبنooد چھooوٹے ہooونے کی
وجہ سے انہیں گردنوں سے باندھ کر نماز پڑھتے تھے اور عورتoوں سoے کہہ دیا گیoا تھoا کہ جب تoک مoرد اچھی
طرح بیٹھ نہ جائیں تم اپنے سروں کو( سجدہ سے) نہ اٹھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 606
صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے عمooرو بن دینooار سooے بیooان
کیا ،انہوں نے طاؤس سے ،انہوں نے ابن عباس رضoی ہللا عنہمooا سoے ،آپ نے فرمایا کہ نoبی کooریم صoلی ہللا علیہ
وسلم کو حکم تھا کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کریں اور بال اور کپڑے نہ سمیٹیں۔
ض َ oي هَّللا ُ
سَ ر ِ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ oروَ ، ع ْن طَooا ُو ٍ وس oى ب ُْن إِ ْس َ oما ِعي َل ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو َع َوانَ oةََ ، ع ْنَ ع ْمٍ o َحَّ oدثَنَاُ م َ
ف َش َعرًا َواَل ثَ ْوبًا". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :أُ ِمرْ ُ
ت أَ ْن أَ ْس ُج َد َعلَى َس ْب َع ٍة اَل أَ ُك ُّ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح نے ،عمرو بن دینار سے بیان کیا ،انہooوں نے
ٰ ہم سے
طاؤس سے ،انہوں نے ابن عباس سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا مجھے سات ہڈیوں پر اس طرح سجدہ کا حکم ہوا ہے کہ نہ بال سمیٹوں اور نہ کپڑے۔
س ُجو ِد:
يح َوال ُّد َعا ِء فِي ال ُّ اب التَّ ْ
سب ِ ِ -139بَ ُ
باب :سجدہ میں تسبیح اور دعا کا بیان
حدیث نمبر817 :
صoooو ُرَ ، ع ْنُ م ْسoooلِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْسoooرُو ٍ
ق، َحَّ oooدثَنَاُ م َسَّ oooد ٌد ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ سْ oooفيَ َ
ان ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنِيَ م ْن ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم يُ ْكثُِ oر أَ ْن يَقُoو َل فِي ُر ُكو ِعِ oه َو ُسoجُو ِد ِه
ان النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،أَنَّهَا قَالَ ْ
تَ " :ك َ َع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ك اللَّهُ َّم ا ْغفِرْ لِي يَتَأ َ َّو ُل ْالقُرْ َ
آن". ك اللَّهُ َّم َربَّنَا َوبِ َح ْم ِد َ
ُس ْب َحانَ َ
یحیی بن سعید قطoان نے ،سoفیان ثoوری سoے ،انہoوں نے کہoا کہ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
مجھ سے منصور بن معتمر نے مسلم بن صبیح سے بیان کیا ،انہوں نے مسروق سے ،ان سے عائشہ صooدیقہ رضooی
www.islamicurdubooks.com 607
صحیح بخاری جلد1
ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ اور رکooوع میں اکooثر یہ پڑھا کooرتے تھے۔« سooبحانك اللهم
ربنا وبحمدك ،اللهم اغفر لي»( اس دعا کو پڑھ کر) آپ قرآن کے حکم پر عمل کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 608
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر819 :
ين َكَ oذا
صoاَل ةَ َكَ oذا ،فِي ِح ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأَقَ ْمنَا ِع ْن َدهُ ،فَقَا َل :لَoْ oو َر َج ْعتُ ْم إِلَى أَ ْهلِي ُك ْم َ
صoلُّوا َ قَا َل :فَأَتَ ْينَا النَّبِ َّ
ي َ
صاَل ةُ فَ ْليُ َؤ ِّذ ْن أَ َح ُد ُك ْم َو ْليَ ُؤ َّم ُك ْم أَ ْكبَ ُر ُك ْم".
ت ال َّ ين َك َذا فَإ ِ َذا َح َ
ض َر ِ صلُّوا َ
صاَل ةَ َك َذا ،فِي ِح ِ َ
(پھر نماز سکھالنے کے بعد مالooک بن حooویرث نے بیooان کیooا کہ) ہم نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں
حاضر ہوئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے یہاں ٹھہرے رہے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( بہooتر ہے) تم
اپنے گھروں کو واپس جاؤ۔ دیکھو یہ نماز فالں وقت اور یہ نمooاز فالں وقت پڑھنooا۔ جب نمooاز کooا وقت ہooو جooائے تooو
ایک شخص تم میں سے اذان دے اور جو تم میں بڑا ہو وہ نماز پڑھائے۔
حدیث نمبر820 :
الزبَي ِْريُّ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاِ م ْس َ oع ٌرَ ، ع ْنْ ال َح َك ِم،
َّح ِيم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو أَحْ َم َد ُم َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ُّ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُر ُكو ُعهُ َوقُعُooو ُدهُ بَي َْن َع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن أَبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ، قَا َلَ " :ك َ
ان ُسجُو ُد النَّبِ ِّي َ
السَّجْ َدتَي ِْن قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء".
ہم سے محمد بن عبدالرحیم صاعقہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواحمد محمد بن عبدہللا زبیری نے کہooا کہ
لیلی سooے انہooوں نے بooراء بن عooازب
ہم سے مسعر بن کدام نے حکم عتیبہ کوفی سے انہooوں نے عبooدالرحمٰ ن بن ابی ٰ
رضی ہللا عنہ سے انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا سجدہ ،رکooوع اور دونooوں سooجدوں کے درمیooان
بیٹھنے کی مقدار تقریبا ً برابر ہوتی تھی۔
حدیث نمبر821 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ ،قَooا َل :إِنِّي اَل آلُو أَ ْن تَ ، ع ْن أَنَ ِ
سَ ر ِ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ oدَ ، ع ْن ثَooابِ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ان أَنَسُ يَصْ نَ ُع َش ْيئًا لَ ْم أَ َر ُك ْم تَصْ نَعُونَهُ،
تَ " :ك َ صلِّي بِنَا ،قَا َل ثَابِ ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َي َ صلِّ َي بِ ُك ْم َك َما َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ أُ َ
وع قَا َم َحتَّى يَقُو َل ْالقَائِ ُل قَ ْد نَ ِس َيَ ،وبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْن َحتَّى يَقُو َل ْالقَائِ ُل قَ ْد نَ ِس َي". ْ
ان إِ َذا َرفَ َع َرأ َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ َك َ
www.islamicurdubooks.com 609
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ثابت سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے انس بن مالooک
رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے فرمایا کہ میں نے جس طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھooا تھooا
بالکل اسی طرح تم لوگوں کو نماز پڑھانے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں چھوڑتا ہوں۔ ثابت نے بیان کیا کہ انس
بن مالک رضی ہللا عنہ ایک ایسا عمooل کooرتے تھے جسooے میں تمہیں کooرتے نہیں دیکھتooا۔ جب وہ رکooوع سooے سooر
اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ دیکھنے واال سمجھتا کہ بھول گئے ہیں اور اسی طرح دونooوں سooجدوں کے
درمیان اتنی دیر تک بیٹھتے رہتے کہ دیکھنے واال سمجھتا کہ بھول گئے ہیں۔
حدیث نمبر822 :
www.islamicurdubooks.com 610
صحیح بخاری جلد1
صالَتِ ِه ثُ َّم نَ َه َ
ض: ستَ َوى قَا ِع ًدا فِي ِو ْت ٍر ِمنْ َ
اب َم ِن ا ْ
-142بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جو شخص نماز کی طاق رکعت ( پہلی اور تیسری ) میں تھوڑی
دیر بیٹھے اور پھر اٹھ جائے
حدیث نمبر823 :
َّاح ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا هُ َش ْي ٌم ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ خالِ ٌد ْال َح َّذا ُءَ ، ع ْن أَبِي قِاَل بَةَ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ o
ك ب ُْن صب ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ال َّ
صoاَل تِ ِه لَ ْم يَ ْنهَضْ َحتَّى oان فِي ِو ْتٍ o
oر ِم ْن َ صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ي َ
ُصoلِّي فَoإ ِ َذا َكَ o ث اللَّ ْيثِ ُّي" ، أَنَّهُ َرأَى النَّبِ َّ
ي َ ْال ُح َوي ِْر ِ
ي قَا ِعدًا".
يَ ْستَ ِو َ
ہم سے محمد بن صباح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ہشیم نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں خالد حذاء نے خبر
دی ،ابوقالبہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھے مالک بن حooویرث لیooثی رضooی ہللا عنہ نے خooبر دی کہ آپ نے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم جب طاق رکعت میں ہوتے تو اس وقت تooک
نہ اٹھتے جب تک تھوڑی دیر بیٹھ نہ لیتے۔
اأْل َرْ ِ
ض ثُ َّم قَا َم".
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ،انہوں نے ایوب سختیانی سooے ،انہooوں
نے ابوقالبہ سے ،انہooوں نے بیooان کیooا کہ مالooک بن حooویرث رضooی ہللا عنہ ہمooارے یہooاں تشooریف الئے اور آپ نے
www.islamicurdubooks.com 611
صحیح بخاری جلد1
ہماری اس مسجد میں نماز پڑھائی۔ آپ نے فرمایا کہ میں نماز پڑھا رہا ہوں لیکن میری نیت کسی فرض کی ادائیگی
نہیں ہے بلکہ میں صرف تم کو یہ دکھانا چاہتا ہوں کہ نبی کریم کس طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔ ایوب سختیانی نے
بیان کیا کہ میں نے ابوقالبہ سے پوچھا کہ مالک رضی ہللا عنہ کس طرح نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ
ہمارے شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح۔ ایوب نے بیان کیا کہ شیخ تمooام تکبoیرات کہoتے تھے اور جب دوسoرے سooجدہ
سے سر اٹھاتے تو تھوڑی دیر بیٹھتے اور زمین کا سہارا لے کر پھر اٹھتے۔
حدیث نمبر825 :
"صoلَّى لَنَا أَبُو َسِ oعي ٍد فَ َجهََ oر ث ، قَooا َلَ : ار ِانَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال َح ِح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
ي ين قَا َم ِم َن ال َّر ْك َعتَي ِْن"َ ،وقَooا َل :هَ َكَ oذا َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ ين َرفَ َع َو ِح َ ين َس َج َد َو ِح َين َرفَ َع َر ْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد َو ِح َ ير ِح َ بِالتَّ ْكبِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.َ
یحیی بن صالح نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے فلیج بن سلیمان نے ،انہooوں نے سoعید بن حooارث سoے ،انہooوں نے
ٰ ہم سے
کہا کہ ہمیں ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے نماز پڑھائی اور جب انہooوں نے سooجدہ سooے سooر اٹھایا تooو پکooار کooر
تکبیر کہی پھر جب سجدہ کیا تو ایسا ہی کیا پھر سجدہ سے سر اٹھایا تو بھی ایسا ہی کیا اسooی طooرح جب دو رکعooتیں
پڑھ کر کھڑے ہوئے اس وقت بھی آپ نے بلند آواز سے تکبیر کہی اور فرمایا کہ میں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 612
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر826 :
صoلَّي ُ
ْت يoرَ ، ع ْنُ مطَoرِّ ٍ
ف ، قَooا َلَ : ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ غ ْياَل ُن ب ُْن َج ِر ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْنoهُ" ،فَ َكَ o
oان إِ َذا َسَ oج َد َكبَّ َرَ ،وإِ َذا َرفََ oع َكبَّ َرَ ،وإِ َذا نَهَ َ
ض ِم َن صاَل ةً َخ ْلفَ َعلِ ِّي ب ِْن أَبِي طَالِ ٍ
ب َر ِ أَنَاَ و ِع ْم َر ُ
انَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم ،أَ ْو قَooا َل: صلَّى بِنَا هَ َذا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ ال َّر ْك َعتَي ِْن َكبَّ َر" ،فَلَ َّما َسلَّ َم أَ َخ َذ ِع ْم َر ُ
ان بِيَ ِدي ،فَقَا َل :لَقَ ْد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. لَقَ ْد َذ َّك َرنِي هَ َذا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سoے
غیالن بن جریر نے بیان کیا ،انہوں نے مطooرف بن عبooدہللا سooے ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے اور عمooران بن حصooین
رضی ہللا عنہما نے علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ کی اقتداء میں نماز پooڑھی۔ آپ نے جب سooجدہ کیooا ،سooجدہ سoے
سر اٹھایا دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوئے تو ہر مرتبہ تکبیر کہی۔ جب آپ نے سالم پھیر دیا تooو عمooران بن حصooین
نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ انہوں نے واقعی ہمیں محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی طرح نماز پڑھائی ہے یا یہ کہooا کہ
مجھے انہوں نے محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز یاد دال دی۔
حدیث نمبر827 :
اسِ oمَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، أَنَّهُ أَ ْخبََ oرهُ ،أَنَّهُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ عبِْ oد الoرَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
السoنِّ فَنَهَooانِي س فَفَ َع ْلتُهَُ ،وأَنَا يَ ْو َمئِ ٍذ َحِ oد ُ
يث ِّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَتَ َربَّ ُع فِي ال َّ
صاَل ِة إِ َذا َجلَ َ ان يَ َرىَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َك َ
www.islamicurdubooks.com 613
صحیح بخاری جلد1
ك تَ ْف َع ُل َذلِ َ o
ك ،فَقَooا َل: ك ْاليُ ْمنَى َوتَ ْثنِ َي ْاليُ ْس َرى ،فَقُ ْل ُ
ت :إِنَّ َ ب ِرجْ لَ َ صاَل ِة أَ ْن تَ ْن ِ
ص َ َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر َوقَا َل" :إِنَّ َما ُسنَّةُ ال َّ
إِ َّن ِرجْ لَ َّ
ي اَل تَحْ ِماَل نِي".
ہم سoے عبoدہللا بن مسoلمہ نے بیoان کیoا ،انہoوں نے امoام مالoک رحمہ oہللا سoے ،انہoوں نے عبoدالرحمٰ ن بن قاسoم کے
واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن عبدہللا سے انہوں نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر رضooی ہللا عنہمooا کooو وہ
ہمیشہ دیکھتے کہ آپ نماز میں چارزانو بیٹھتے ہیں میں ابھی نوعمر تھا میں نے بھی اسی طرح کرنا شروع کooر دیا
لیکن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اس سooے روکooا اور فرمایا کہ نمooاز میں سooنت یہ ہے کہ( تشooہد میں) دایاں
پاؤں کھڑا رکھے اور بایاں پھیالدے میں نے کہا کہ آپ تو اسی( میری) طرح کرتے ہیں آپ بولے کہ( کمزوری کی
وجہ سے) میرے پاؤں میرا بوجھ نہیں اٹھا پاتے۔
حدیث نمبر828 :
oرو ب ِْن َح ْل َحلَ oةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنَ خالِ ٍ oدَ ، ع ْنَ س ِ oعي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ o
oرو ب ِْن بَ ، ويَ ِزي َ oد ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ o ْثَ ، ع ْن يَ ِزي َ oد ب ِْن أَبِي َحبِي ٍ
oرو ب ِْن َعطَooا ٍءَ ، و َحَّ oدثَنَا اللَّي ُ ب ِْن َع ْمِ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم،
ب النَّبِ ِّي َ صَ oحا ِ oر ِم ْن أَ ْ َح ْل َحلَةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْم ِرو ب ِْن َعطَا ٍء" ، أَنَّهُ َكَ o
oان َجالِ ًسoا َمَ oع نَفٍَ o
صلَّى هَّللا ُ
ُول هَّللا ِ َ ت أَحْ فَظَ ُك ْم لِ َ
صاَل ِة َرس ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل أَبُو ُح َم ْي ٍد السَّا ِع ِديُّ : أَنَا ُك ْن ُ
صاَل ةَ النَّبِ ِّي َ
فَ َذ َكرْ نَا َ
صَ oر ظَ ْهَ oرهُ ،فَoإ ِ َذا َرفََ oع َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرأَ ْيتُهُ إِ َذا َكبَّ َر َج َع َل يَ َد ْي ِه ِح َذا َء َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،وإِ َذا َر َك َع أَ ْم َك َن يَ َد ْيِ oه ِم ْن ُر ْكبَتَ ْيِ oه ثُ َّم هَ َ
اسoتَ ْقبَ َل بِooأ َ ْ ْ
اف
ط َر ِ ش َواَل قَابِ ِ
ضِ oه َما َو ْ oر ٍ ضَ oع يَ َد ْيِ oه َغ ْيَ oر ُم ْفتَِ oار َم َكانَهُ ،فَإ ِ َذا َسَ oج َد َو َ َرأ َسهُ ا ْستَ َوى َحتَّى يَعُو َد ُكلُّ فَقَ ٍ
س فِي ال َّر ْك َعِ oة ب ْاليُ ْمنَىَ ،وإِ َذا َجلَ َ صَ o س َعلَى ِرجْ لِِ oه ْالي ُْس َ oرى َونَ َ س فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن َجلَ َ صابِ ِع ِرجْ لَ ْي ِه ْالقِ ْبلَةَ ،فَإ ِ َذا َجلَ َ أَ َ
بَ ،ويَ ِزيُ oد ِم ْن ب اأْل ُ ْخَ oرى َوقَ َعَ oد َعلَى َم ْق َع َدتِِ oه"َ ،و َسِ oم َع اللَّي ُ
ْث يَ ِزيَ oد ب َْن أَبِي َحبِي ٍ اآْل ِخ َر ِة قَ َّد َم ِرجْ لَهُ ْاليُ ْس َرى َونَ َ
ص َ
ooارَ ،وقَooا َل اب ُْن ْال ُمبَooا َر ِك: حَ : ع ْن اللَّ ْي ِ
ثُ كooلُّ فَقَ ٍ ُم َح َّم ِد ب ِْن َح ْل َحلَooةََ ،واب ُْن َح ْل َحلَooةَ ِم ِن اب ِْن َعطَooا ٍء ،قَooا َل أَبُو َ
صooالِ ٍ
ب ، أَ َّنُ م َح َّم َد ب َْن َع ْم ٍروَ ح َّدثَهُ ُكلُّ فَقَ ٍ
ار. ُّوب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِييَ ِزي ُد ب ُْن أَبِي َحبِي ٍ
َع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَي َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ،انہوں نے خالد سے بیان کیooا ،ان سooے
ٰ ہم سے
سooعید نے بیooان کیooا ،ان سooے محمooد بن عمooرو بن حلحلہ oنے بیooان کیooا ،ان سooے محمooد بن عمooرو بن عطooاء نے بیooان
www.islamicurdubooks.com 614
صحیح بخاری جلد1
کیا( دوسری سند) اور کہا کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ،اور ان سے یزید بن ابی حبیب اور یزید بن محمooد نے بیooان
کیooا ،ان سooے محمooد بن عمooرو بن حلحلہ نے بیooان کیooا ،ان سooے محمooد بن عمooرو بن عطooاء نے بیooان کیooا کہ وہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے چند اصحاب رضوان ہللا علیہم اجمعین کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ نبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم کی نماز کا ذکر ہونے لگا تو ابو حمید ساعدی رضی ہللا عنہ نے کہا کہ مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم کی نماز تم سب سے زیادہ یاد ہے میں نے آپ کو دیکھا کہ جب آپ تکبیر کہoتے تoو اپoنے ہoاتھوں کoو کنoدھوں
تک لے جاتے ،جب آپ رکوع کرتے تو گھٹنوں کو اپنے ہاتھوں سے پوری طرح پکڑ لیتے اور پیٹھ کو جھکا دیتے۔
پھر جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس طرح سیدھے کھڑے ہو جاتے کہ تمام جوڑ سیدھے ہو جooاتے۔ جب آپ سooجدہ
کرتے تو آپ اپنے ہاتھوں کو( زمین پر) اس طرح رکھتے کہ نہ بالکل پھیلے ہوئے ہوتے اور نہ سمٹے ہوئے۔ پooاؤں
کی انگلیوں کے منہ قبلہ کی طرف رکھتے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم دو رکعتوں کے بعد بیٹھتے تو بائیں پاؤں پر
بیٹھتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے بooائیں پooاؤں کooو آگے کooر لیooتے اور دائیں کooو
کھڑا کر دیتے پھر مقعد پر بیٹھتے۔ لیث نے یزید بن ابی حبیب سے اور یزید بن محمد بن حلحلہ سoے سoنا اور محمoد
oیی بن
بن حلحلہ نے ابن عطاء سے ،اور ابوصالح نے لیث سے« كل فقار مكانه» نقل کیooا ہے اور ابن مبooارک نے یحٰ o
ایوب سے بیان کیا انہوں نے کہا کہ مجھ سے یزید بن ابی حooبیب نے بیooان کیooا کہ محمooد بن عمooرو بن حلحلہ نے ان
سے حدیث میں« كل فقار» oبیان کیا۔
سلَّ َم قَا َم ِم َن ال َّر ْك َعتَ ْي ِن َولَ ْم ش ُّه َد األَ َّو َل َوا ِجبًا ألَنَّ النَّبِ َّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب َمنْ لَ ْم يَ َر التَّ َ
-146بَ ُ
يَ ْر ِج ْع:
باب :اس شخص کی دلیل جو پہلے تشہد کو ( چار رکعت یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں
جانتا ( یعنی فرض ) کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہو گئے اور
بیٹھے نہیں
حدیث نمبر829 :
oولَى بَنِي َع ْبِ oد
oريِّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ ع ْبُ oد الoرَّحْ َم ِن ب ُْن هُرْ ُمَ oزَ مْ o ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ث ،أَ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ اب َْن بُ َح ْينَةََ وهُ َو ِم ْن أَ ْز ِد َشoنُو َءةَ َوهَُ oو َحلِ ٌ
يف لِبَنِي َع ْبِ oد بَ ،وقَا َل َم َّرةً َم ْولَى َربِي َعةَ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ ْال ُمطَّلِ ِ
www.islamicurdubooks.com 615
صحیح بخاری جلد1
جَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َمالٍِ o َ
oك اب ِْن بُ َح ْينَoةَ، َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بَ ْك ٌرَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِر ب ِْن َربِي َعةََ ، ع ِن اأْل ْع َر ِ
صoاَل تِ ِه َسَ oج َدآخِ oر َ oان فِي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ُّ
الظ ْهَ oر فَقَooا َم َو َعلَ ْيِ oه ُجلُooوسٌ ،فَلَ َّما َكَ o صلَّى بِنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَا َلَ " :
َسجْ َدتَي ِْن َوهُ َو َجالِسٌ ".
قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بکر بن مضر نے جعفر بن ربیعہ سے بیان کیا ،انہوں نے اعرج سے بیooان
کیا ،ان سے عبدہللا بن مالک بن بحینہ رضی ہللا عنہ نے ،کہا کہ ہمیں رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے نمooاز ظہooر
پڑھائی۔ آپ کو چاہیے تھا بیٹھنا لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسooلم( بھooول کooر) کھooڑے ہooو گooئے پھooر نمooاز کے آخooر میں
بیٹھے ہی بیٹھے دو سجدے کئے۔
www.islamicurdubooks.com 616
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 617
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر832 :
ج النَّبِ ِّي
oرَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ز ْو ِ الز ْه ِريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ عooرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ o ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ك ِم ْن صاَل ِة اللَّهُ َّم إِنِّي أَ ُعو ُذ بَِ oo
ان يَ ْد ُعو فِي ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْخبَ َر ْتهُ" ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ َ
ك ت ،اللَّهُ َّم إِنِّي أَ ُعooو ُذ بَِ o
ك ِم ْن فِ ْتنَ ِة ْال َمحْ يَا َوفِ ْتنَِ oة ْال َم َمooا ِ
َّالَ ،وأَ ُعو ُذ بِ َ ْ
ك ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ
يح ال َّدج ِ ب ْالقَب ِْرَ ،وأَ ُعو ُذ بِ َ َع َذا ِ
ْ
ب َو َو َعَ oد ث فَ َكَ oذ َ ِم َن ْال َمأثَ ِم َو ْال َم ْغ َر ِم ،فَقَا َل لَهُ قَائِلٌَ :ما أَ ْكثَ َر َما تَ ْستَ ِعي ُذ ِم َن ْال َم ْغ َر ِم ،فَقَا َل :إِ َّن ال َّر ُج َل إِ َذا َغِ o
oر َم َحَّ oد َ
ف". فَأ َ ْخلَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عروہ بن
زبیر نے خبر دی ،انہیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشooہ صooدیقہ رضooی ہللا عنہooا نے خooبر دی
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے« اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعooوذ بك من فتنة
المسيح الدجال ،وأعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات ،اللهم إني أعوذ بك من المooأثم والمغooرم» اے ہللا قooبر کے عooذاب
سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ دجال کے فتنہ سooے تooیری
پناہ مانگتا ہوں اور اے ہللا میں تیری پناہ مانگتا ہooوں گنooاہوں سooے اور قooرض سooے۔ کسی( یعooنی ام المؤمooنین عائشooہ
صدیقہ رضی ہللا عنہا) نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے عرض کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم تooو قooرض سooے
بہت ہی زیادہ پناہ مانگتے ہیں! اس پooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جب کooوئی مقooروض ہoو جooائے تooو وہ
جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خالف ہو جاتا ہے۔
حدیث نمبر833 :
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم
ْت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ الز ْه ِريِّ ،قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي عُرْ َوةُ ،أَ َّن َعائِ َشةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا قَالَ ْ
تَ :س ِمع ُ َو َع ْن ُّ
www.islamicurdubooks.com 618
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر834 :
ب:
اج ٍ ش ُّه ِد َولَ ْي َ
س بِ َو ِ اب َما يُت ََخيَّ ُر ِم َن ال ُّد َعا ِء بَ ْع َد التَّ َ
-150بَ ُ
باب :تشہد کے بعد جو دعا اختیار کی جاتی ہے اس کا بیان اور یہ بیان کہ اس دعا کا پڑھنا کچھ
واجب نہیں ہے
حدیث نمبر835 :
صoلَّى
قَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلُ :كنَّا إِ َذا ُكنَّا َمَ oع النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
شَ ، ح َّدثَنِيَ شقِي ٌ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه صاَل ِة قُ ْلنَا :ال َّساَل ُم َعلَى هَّللا ِ ِم ْن ِعبَا ِد ِهَّ ،
السoاَل ُم َعلَى فُاَل ٍن َوفُاَل ٍن ،فَقَoا َل النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ال َّ
السoاَل ُمoاتَّ ، ات َوالطَّيِّبَُ o َّات هَّلِل ِ َو َّ
الصoلَ َو ُ َو َسلَّ َم" :اَل تَقُولُوا oال َّساَل ُم َعلَى هَّللا ِ ،فَoإ ِ َّن هَّللا َ هَُ oو َّ
السoاَل ُمَ ،ولَ ِك ْن قُولُooوا التَّ ِحي ُ
اب ُك َّ oل َع ْب ٍ oد فِي
ص َين ،فَإِنَّ ُك ْم إِ َذا قُ ْلتُ ْم أَ َ
ك أَيُّهَا النَّبِ ُّي َو َرحْ َمةُ هَّللا ِ َوبَ َر َكاتُهُ ،ال َّساَل ُم َعلَ ْينَا َو َعلَى ِعبَا ِد هَّللا ِ الصَّالِ ِح َ
َعلَ ْي َ
www.islamicurdubooks.com 619
صحیح بخاری جلد1
ض ،أَ ْشهَ ُد أَ ْن اَل إِلَ oهَ إِاَّل هَّللا ُ َوأَ ْش oهَ ُد أَ َّن ُم َح َّمدًا َع ْبُ oدهُ َو َر ُس oولُهُ ،ثُ َّم يَتَ َخيَّ ُر ِم َن ال ُّ oد َعا ِء
ال َّس َما ِء أَ ْو بَي َْن ال َّس َما ِء َواأْل َرْ ِ
أَ ْع َجبَهُ إِلَ ْي ِه فَيَ ْد ُعو".
یحیی بن سعید قطان نے اعمش سے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
مجھ سے شقیق نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ( پہلے) جب ہم نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم(قعدہ میں) یہ کہا کرتے تھے کہ اس کے بندوں کی طرف سے ہللا پر سالم
ہو اور فالں پر اور فالں پر سالم ہو۔ اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نہ کہو کہ ہللا پooر سooالم ہو
کیooونکہ ہللا تooو خooود سooالم ہے۔ بلکہ یہ کہو« التحيات هلل ،والصooلوات والطيبooات ،السooالم عليك أيها النooبي ورحمة هللا
وبركاته ،السالم علينا وعلى عباد هللا الصالحين» آداب بندگان اور تمام عبادات اور تمام پاکیزہ خیراتیں ہللا ہی کے لیے
ہیں آپ پر اے نبی سالم ہو اور ہللا کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں ہم پر اور ہللا کے صالح بندوں پر سooالم ہooو اور
جب تم یہ کہو گے تو آسمان پر ہللا کے تمام بندوں کooو پہنچے گooا آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ آسooمان اور
زمین کے درمیان تمام بندوں کو پہنچے گا« أشهد أن ال إله إال هللا ،وأشooهد أن محمooدا عبooده ورسooوله» میں گooواہی دیتooا
ہوں کہ ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہooوں کہ محمooد اس کے بنooدے اور رسooول ہیں۔ اس کے بعooد
دعا کا اختیار ہے جو اسے پسند ہو کرے۔
www.islamicurdubooks.com 620
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر836 :
ت أَبَا َس ِ oعي ٍد ْال ُخْ oد ِر َّ
ي ، فَقَooا َل: َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةَ ، قَا َلَ :سأ َ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 621
صحیح بخاری جلد1
سلِّ ُم ِ
اإل َما ُم: سلِّ ُم ِح َ
ين يُ َ اب يُ َ
-153بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ امام کے سالم پھیرتے ہی مقتدی کو بھی سالم پھیرنا چاہیے
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَ ْستَ ِحبُّ إِ َذا َسلَّ َم اإْل ِ َما ُم أَ ْن يُ َسلِّ َم َم ْن َخ ْلفَهُ. َو َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما اس بات کو مستحب جانتے تھے کہ مقتدی بھی اسی وقت سالم پھooیریں جب امooام
سالم پھیرے۔
حدیث نمبر838 :
صالَ ِة:
يم ال َّ سالَ ِم َعلَى ا ِإل َم ِام َوا ْكتَفَى بِتَ ْ
سل ِ ِ اب َمنْ لَ ْم يَ َر َر َّد ال َّ
-154بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ امام کو سالم کرنے کی ضرورت نہیں ،صرف نماز کے دو سالم کافی
ہیں
حدیث نمبر839 :
َ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ oرَ ، ع ِنُّ
oريِّ ، قَooا َل :أ ْخبََ oرنِيَ محْ ُمooو ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع، الز ْهِ o َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ار ِه ْم. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َعقَ َل َم َّجةً َم َّجهَا ِم ْن َد ْل ٍو َك َ
ان فِي َد ِ َو َز َع َم أَنَّهُ َعقَ َل َرسُو َل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 622
صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی کہا کہ ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی کہooا
کہ مجھے محمود بن ربیع نے خبر دی ،وہ کہتے تھے کہ مجھے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پوری طooرح یاد ہیں
اور آپ صلی ہللا علیہ وسoلم کoا مoیرے گھoر کے ڈول سoے کلی کرنoا بھی یاد ہے( جoو آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے
میرے منہ میں ڈالی تھی)۔
حدیث نمبر840 :
صoلِّي لِقَoْ oو ِمي بَنِي َسoالِ ٍم ،فَooأَتَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي ت أُ َ ي ، ثُ َّم أَ َحَ oد بَنِي َسoالِ ٍم ،قَooا َلُ :ك ْن ُ ان ب َْن َمالِ ٍك اأْل َ ْنصِ o
oار َّ ْتِ ع ْتبَ َقَا َلَ :س ِمع ُ
ك ت أَنَّ َ
السoيُو َل تَ ُحooو ُل بَ ْينِي َوبَي َْن َم ْسِ oج ِد قَ ْoو ِمي ،فَلََ oو ِد ْد ُ
صِ oري َوإِ َّن ُّ ت بَ َ ت" :إِنِّي أَ ْن َكooرْ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم ،فَقُ ْل ُ
َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ي َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ْت فِي بَ ْيتِي َم َكانًا َحتَّى أَتَّ ِخ َذهُ َمس ِْجدًا ،فَقَا َل :أَ ْف َع ُل إِ ْن َشoا َء هَّللا ُ ،فَ َغَ oدا َعلَ َّ صلَّي َ
ت فَ َ ِج ْئ َ
ت لَهُ فَلَ ْم يَجْ لِسْ َحتَّى ،قَا َل :أَي َْن َو َسلَّ َم َوأَبُو بَ ْك ٍر َم َعهُ بَ ْع َد َما ا ْشتَ َّد النَّهَارُ ،فَا ْستَأْ َذ َن النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَأ َ ِذ ْن ُ
صoفَ ْفنَا َخ ْلفَoهُ ،ثُ َّم َسoلَّ َم َو َسoلَّ ْمنَا
صلِّ َي فِي ِه ،فَقَooا َم فَ َ ان الَّ ِذي أَ َحبَّ أَ ْن يُ َك ؟ فَأ َ َشا َر إِلَ ْي ِه ِم َن ْال َم َك ِ
صلِّ َي ِم ْن بَ ْيتِ َتُ ِحبُّ أَ ْن أُ َ
ين َسلَّ َم".
ِح َ
انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عتبان بن مالک انصاری سے سنا ،پھر بنی سالم کے ایک شooخص سooے اس کی مزید
تصدیق ہوئی۔ عتبان رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں اپنی قوم بنی سالم کی امامت کیا کرتا تھا۔ میں نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر oہوا اور عرض کی کہ یا رسooول ہللا! مooیری آنکھ خooراب ہooو گooئی ہے اور( برسooات
میں) پانی سے بھرے ہوئے نالے میرے اور میری قوم کی مسجد کے بیچ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔ میں چاہتooا ہooوں
کہ آپ میرے مکان پر تشریف ال کر کسی ایک جگہ نماز ادا فرمائیں تاکہ میں اسooے اپooنی نمooاز کے لooیے مقooرر کooر
تعالی میں تمہاری خواہش پوری کروں گا صبح کو جب دن
ٰ لوں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ انشاء ہللا
چڑھ گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( انooدر آنے کی) اجooازت oچooاہی اور میں نے دے دی۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم بیٹھے نہیں
بلکہ پوچھا کہ گھر کے کس حصہ میں نماز پڑھوانا چاہتے ہو۔ ایک جگہ کی طرف جسے میں نے نماز پڑھنے کے
لیے پسند کیا تھooا۔ اشooارہ کیooا۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم( نمooاز کے لooیے) کھooڑے ہooوئے اور ہم نے آپ صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 623
صحیح بخاری جلد1
وسلم کے پیچھے صف بنائی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا اور جب آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے سooالم
پھیرا تو ہم نے بھی پھیرا۔
حدیث نمبر842 :
ض َ oي هَّللا ُ انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ، قَا َل :أَ ْخبَ َ oرنِي أَبُو َم ْعبَ ٍ oدَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
www.islamicurdubooks.com 624
صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ ہم
سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے ابooو معبooد نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا سooے خooبر دی کہ آپ نے
فرمایا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز ختم ہونے کو تکبیر« ( هللا اكبر») کی وجہ سے سمجھ جاتا تھooا۔
علی بن مدینی نے کہا کہ ہم سے سفیان نے عمرو کے حوالے سے بیان کیا کہ ابومعبooد ابن عبooاس کے غالمooوں میں
سب سے زیادہ قابل اعتماد تھے۔ علی بن مدینی نے بتایا کہ ان کا نام نافذ تھا۔
حدیث نمبر843 :
حَ ، ع ْن أَبِي oooر ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَاُ م ْعتَ ِمٌ oooرَ ، ع ْنُ عبَيِْ oooد هَّللا َِ ، ع ْنُ سَ oooم ٍّيَ ، ع ْن أَبِي َ
صoooالِ ٍ َحَّ oooدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍ
ور ِم َن اأْل َ ْمَ oو ِ
ال ب أَ ْهُ oل الُّ oدثُ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :جا َء ْالفُقَ َرا ُء إِلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالُواَ :ذهَ َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ون بِهَا ال يَحُجُّ َ ضٌ oل ِم ْن أَ ْمَ oو ٍ صoو ُمَ ،ولَهُ ْم فَ ْ ون َك َما نَ ُ صoو ُم َ صoلِّي َويَ ُ ون َك َما نُ َ ت ْال ُعاَل َوالنَّ ِع ِيم ْال ُمقِ ِيم ،يُ َ
صلُّ َ بِال َّد َر َجا ِ
ون ،قَا َل" :أَاَل أُ َح ِّدثُ ُك ْم بِأ َ ْم ٍر إِ ْن أَ َخ ْذتُ ْم بِ ِه أَ ْد َر ْكتُ ْم َم ْن َسبَقَ ُك ْم َولَ ْم يُ ْد ِر ْك ُك ْم أَ َح ٌد بَ ْع َد ُك ْم
ص َّدقُ َ
ون َويَتَ َ ُون َويُ َجا ِه ُد َ َويَ ْعتَ ِمر َ
ين، صاَل ٍة ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ ف ُكلِّ َ ُون َخ ْل َ
ون َوتُ َكبِّر َ ُون َوتَحْ َم ُد َ َو ُك ْنتُ ْم َخ ْي َر َم ْن أَ ْنتُ ْم بَي َْن ظَ ْه َرانَ ْي ِه ،إِاَّل َم ْن َع ِم َل ِم ْثلَهُ تُ َسبِّح َ
ْت إِلَ ْيِ oه ،فَقَooا َل: ين َونُ َكبِّ ُر أَرْ بَعًا َوثَاَل ثِ َ
ين ،فََ oر َجع ُ ين َونَحْ َم ُد ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َضنَا نُ َسبِّ ُح ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ اختَلَ ْفنَا بَ ْينَنَا ،فَقَا َل :بَ ْع ُ
فَ ْ
ين". ان هَّللا ِ َو ْال َح ْم ُد هَّلِل ِ َوهَّللا ُ أَ ْكبَ ُر َحتَّى يَ ُك َ
ون ِم ْنه َُّن ُكلِّ ِه َّن ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ تَقُو ُل ُس ْب َح َ
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے معتمooر بن سooلیمان نے بیooان کیooا ،ان سooے عبیooدہللا
عمری نے بیان کیا ،ان سے سمی نے بیان کیا ،ان سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا ان سے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ
نے فرمایا کہ نادار لوگ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خoدمت میں حاضoر oہoوئے اور کہoا کہ امoیر و رئیس لoوگ
بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت حاصل کر چکے حاالنکہ جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں وہ بھی پڑھتے ہیں
اور جیسے ہم روزے رکھتے ہیں وہ بھی رکھتے ہیں لیکن مال و دولت کی وجہ سے انہیں ہم پر فooوقیت حاصooل ہے
کہ اس کی وجہ سے وہ حج کرتے ہیں۔ عمرہ کرتے ہیں۔ جہاد کرتے ہیں اور صدقے دیتے ہیں( اور ہم محتooاجی oکی
وجہ سے ان کاموں کو نہیں کر پاتے) اس پر آپ نے فرمایا کہ لو میں تمہیں ایک ایسا عمل بتاتooا ہooوں کہ اگooر تم اس
کی پابندی کرو گے تو جو لوگ تم سے آگے بڑھ چکے ہیں انہیں تم پالو گے اور تمہارے مرتبہ تک پھر کooوئی نہیں
www.islamicurdubooks.com 625
صحیح بخاری جلد1
پہنچ سکتا اور تم سب سے اچھے ہو جooاؤ گے سooوا ان کے جooو یہی عمooل شooروع کooر دیں ہooر نمooاز کے بعooد تینooتیس
تینتیس مرتبہ تسبیح« سبحان هللا» ، تحمید« الحمد هلل» ، تکبیر« هللا أكبر» کہا کooرو۔ پھooر ہم میں اختالف ہoو گیoا کسoی
نے کہا کہ ہم تسبیح« سبحان هللا» تینتیس مرتبہ ،تحمید« الحمد هلل» تینتیس مرتبہ اور تکبیر« هللا أكبر» چونتیس مرتبہ
کہیں گے۔ میں نے اس پooر آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے دوبooارہ معلooوم کیooا تooو آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کہ« سبحان هللا»« ، الحمد هلل»اور« هللا أكبر» کہو تاآنکہ ہر ایک ان میں سے تینتیس مرتبہ ہو جائے۔
حدیث نمبر844 :
بْ ال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ ، قَا َل:
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َملِ ِك ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْنَ ورَّادَ كاتِ ِ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
ان يَقُو ُل فِي ُدب ُِر ُكooلِّ َ
صoاَل ٍة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ اويَةَ" ،أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ ب إِلَى ُم َع ِ ي ْال ُم ِغي َرةُ ب ُْن ُش ْعبَةَ فِي ِكتَا ٍ أَ ْملَى َعلَ َّ
ْتك َولَهُ ْال َح ْم ُد َوهُ َو َعلَى ُكلِّ َش ْي ٍء قَ ِديرٌ ،اللَّهُ َّم اَل َمooانِ َع لِ َما أَ ْعطَي َ ك لَهُ لَهُ ْال ُم ْل َُم ْكتُوبَ ٍة ،اَل إِلَهَ إِاَّل هَّللا ُ َوحْ َدهُ اَل َش ِري َ
ك ْال َج ُّد"َ ،وقَا َلُ ش ْعبَةَُ : ع ْنَ ع ْب ِد ْال َملِ ِك بِهََ oذاَ ،و َع ِنْ ال َح َك ِمَ ، ع ِنْ القَ ِ
اسِ oم ْتَ ،واَل يَ ْنفَ ُع َذا ْال َج ِّد ِم ْن َ َواَل ُمع ِ
ْط َي لِ َما َمنَع َ
ب ِْن ُم َخ ْي ِم َرةََ ، ع ْنَ ورَّا ٍد بِهَ َذاَ ،وقَا َل ْال َح َس ُنْ :ال َج ُّد ِغنًى.
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے عبدالملک بن عمیر سooے بیooان
کیا ،ان سے مغیرہ بن شعبہ کے کاتب وراد نے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سooے مغooیرہ بن شooعبہ رضooی ہللا عنہ نے
معاویہ رضی ہللا عنہ کو ایک خooط میں لکھوایا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ہooر فooرض نمooاز کے بعooد یہ دعooا
پڑھتے تھے« ال إله إال هللا وحooده ال شooريك لooه ،له الملooك ،وله الحمooد ،وهو على كل شooىء قooدير ،اللهم ال مooانع لما
أعطيت ،وال معطي لما منعت ،وال ينفع ذا الجد منك الجد» ہللا کے سوا کوئی الئق عبادت نہیں۔ اس کا کooوئی شooریک
نہیں۔ بادشاہت اس کی ہے اور تمام تعریف اسی کے لیے ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے ہللا جسے تooو دے اس سooے
روکنے واال کوئی نہیں اور جسے تو نہ دے اسooے دینے واال کooوئی نہیں اور کسooی مالooدار کooو اس کی دولت و مooال
تیری بارگاہ میں کوئی نفع نہ پہنچا سکیں گے۔ شعبہ نے بھی عبooدالملک سooے اسooی طooرح روایت کی ہے۔ حسooن نے
فرمایا کہ( حدیث میں لفظ)« جد» کے معنی مال داری کے ہیں اور حکم ،قاسم بن مخیمرہ سے وہ وراد کے واسطے
سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 626
صحیح بخاری جلد1
اس إِ َذا َ
سلَّ َم: ستَ ْقبِ ُل ِ
اإل َما ُم النَّ َ اب يَ ْ
-156بَ ُ
باب :امام جب سالم پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کرے
حدیث نمبر845 :
از ٍم ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو َر َجooا ٍءَ ، ع ْنَ سُ oم َرةَ ب ِْن ُج ْنَ oد ٍ
ب ، قَooا َل: َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن إِ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َح ِ
صاَل ةً أَ ْقبَ َل َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِه"o.
صلَّى َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا َ
ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے جریر بن حooازم نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم
ٰ ہم سے
سے ابورجاء عمران بن تمیم نے سمرہ بن جندب رضی ہللا عنہ سے نقل کیا ،انہوں نے بتالیا کہ نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم جب نماز( فرض) پڑھا چکتے تو ہماری طرف منہ کرتے۔
حدیث نمبر846 :
انَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَoةَ ب ِْن َم ْسoعُو ٍد، ح ب ِْن َكي َ
ْسَ o َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ
صoالِ ِ
ْح بِ ْال ُح َد ْيبِيَ ِ oة َعلَى إِ ْثِ o
oر صاَل ةَ ُّ
الص oب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ ِّي ، أَنَّهُ قَا َلَ :
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُون َمooا َذا قَooا َل َربُّ ُك ْم ؟ قَooالُوا :هَّللا ُ َو َر ُسoولُهُ
اس فَقَooا َل" :هَooلْ تَْ oدر َ ف أَ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ ت ِم َن اللَّ ْيلَ ِة ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ َس َما ٍء َكانَ ْ
أَ ْعلَ ُم ،قَا َل :أَصْ بَ َح ِم ْن ِعبَا ِدي ُم ْؤ ِم ٌن بِي َو َكافِرٌ ،فَأ َ َّما َم ْن قَا َل ُم ِطرْ نَا بِفَضْ ِل هَّللا ِ َو َرحْ َمتِِ oه فََ oذلِ َ
ك ُمْ o
oؤ ِم ٌن بِي َو َكooافِ ٌر
ك َكافِ ٌر بِي َو ُم ْؤ ِم ٌن بِ ْال َك ْو َك ِ
ب". بَ ،وأَ َّما َم ْن قَا َل بِنَ ْو ِء َك َذا َو َك َذا فَ َذلِ َ
بِ ْال َك ْو َك ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک سے بیان کیا ،انہوں نے صالح بن کیسان سooے بیooان
کیا ،ان سے عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود نے بیان کیا ،ان سے زید بن خالد جہنی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا،
انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ میں صبح کی نماز پڑھائی اور رات کو بارش ہو
چکی تھی نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف منہ کیooا اور فرمایا معلooوم ہے
تمہooارے رب نے کیooا فرمایا ہے۔ لوگooوں نے کہooا کہ ہللا اور اس کے رسooول خooوب جooانتے ہیں(آپ صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 627
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا کہ) تمہارے رب کا ارشooاد ہے کہ صooبح ہooوئی تooو مooیرے کچھ بنooدے مجھ پooر ایمooان الئے۔ اور کچھ
میرے منکر ہوئے جس نے کہا کہ ہللا کے فضل اور اس کی رحمت سے ہمارے لیے بارش ہوئی تooو وہ مooیرا مooومن
ہے اور ستاروں کا منکر اور جس نے کہا کہ فالں تارے کے فالنی جگہ پر آنے سے بارش ہوئی وہ میرا منکooر ہے
اور ستاروں کا مومن۔
حدیث نمبر847 :
آدھی رات تک۔ پھر آخر حجرہ سے باہر تشریف الئے اور نماز کے بعد ہماری طرف منہ کیا اور فرمایا کہ دوسرے
لوگ نماز پڑھ کر سو چکے لیکن تم لوگ جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے گویا کہ نمooاز میں رہے( یعooنی تم کooو
نماز کا ثواب ملتا رہا)۔
صالَّهُ بَ ْع َد ال َّ
سالَ ِم: اب ُم ْك ِ
ث ا ِإل َم ِام فِي ُم َ -157بَ ُ
باب :سالم کے بعد امام اسی جگہ ٹھہر کر ( نفل وغیرہ ) پڑھ سکتا ہے
حدیث نمبر848 :
www.islamicurdubooks.com 628
صحیح بخاری جلد1
اور ہم سے آدم بن ابی ایاس نے کہا کہ ان سے شعبہ نے بیان کیا ان سے ایوب سختیانی نے ان سے نافع نے ،فرمایا
کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما( نفل) اسی جگہ پر پڑھتے تھے اور جس جگہ فرض پڑھتے اور قاسooم بن محمooد
بن ابی بکر نے بھی اسی طرح کیooا ہے اور ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے مرفوعoا ً روایت ہے کہ امooام اپoنی( فooرض
پڑھنے کی) جگہ پر نفل نہ پڑھے اور یہ صحیح نہیں۔
حدیث نمبر849 :
حدیث نمبر850 :
ب إِلَ ْيِ oه قَooا َل: َوقَooا َل اب ُْن أَبِي َمooرْ يَ َم : أَ ْخبَ َرنَا نَooافِ ُع ب ُْن يَ ِزيد ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ ج ْعفَُ oر ب ُْن َربِي َع oةَ ، أَ َّن اب َْن ِشoهَا ٍ
بَ كتَ َ
ُ ث ْالفِ َر ِ
احبَاتِهَا ،قَooالَ ْ
ت: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َكانَ ْ
ت ِم ْن َ
صَ oو ِ اسيَّةَُ ، ع ْن أ ِّم َسلَ َمةََ ز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ ت ْال َح ِ
ار ِ َح َّدثَ ْتنِي ِه ْن ُد بِ ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ف َرسُو ُل هَّللا ِ َ ف النِّ َسا ُء فَيَ ْد ُخ ْل َن بُيُوتَه َُّن ِم ْن قَب ِْل أَ ْن يَ ْن َ
ص ِر َ ان يُ َسلِّ ُم فَيَ ْن َ
ص ِر ُ َك َ
اور ابوسعید بن ابی مریم نے کہا کہ ہمیں نافع بن یزید نے خooبر دی انہooوں نے کہooا کہ مجھ سoے جعفooر بن ربیعہ نے
بیان کیا کہ ابن شہاب زہری نے انہیں لکھ بھیجا کہ مجھ سے ہند بنت حooارث فراسooیہ نے بیooان کیooا اور ان سooے نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی پاک بیوی ام سلمہ رضooی ہللا عنہooا نے( ہنooد ان کی صooحبت میں رہooتی تھیں) انہooوں نے
www.islamicurdubooks.com 629
صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سالم پھیرتے تو عورتیں لوٹ کر جooانے لگooتیں اور نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے اٹھنے سے پہلے اپنے گھروں میں داخل ہو چکی ہوتیں۔
صoلَّى هَّللا ُ بَ ، ع ْن ا ْمَ oرأَةِ م ْن قَُ oر ْي ٍ
ش َح َّدثَ ْتoهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َوقَا َل اللَّي ُ
ْثَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَهُ َع ْن اب ِْن ِشoهَا ٍ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
اور ابن وہب نے یونس کے واسطہ سے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور انہیں ہند بنت حارث oفراسیہ نے
خبر دی اور عثمان بن عمر نے کہا کہ ہمیں یونس نے زہری سے خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھ سے ہند قرشیہ نے
بیان کیا محمد بن ولید زبیدی نے کہا کہ مجھ کو زہری نے خبر دی کہ ہند بنت حارث قرشیہ نے انہیں خooبر دی۔ اور
وہ بنو زہرہ کے حلیف معبد بن مقداد کی بیوی تھی اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج مطہooرات کی خooدمت
میں حاضر ہوا کرتی تھی اور شعیب نے زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے ہند قرشooیہ
نے حدیث بیان کی ،اور ابن ابی عتیق نے زہری کے واسطہ سے بیان کیا اور ان سے ہند فراسooیہ نے بیooان کیooا۔ لیث
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور ان سے قooریش کی ایک عooورت
ٰ نے کہا کہ مجھ سے
نے نبی کریم سے روایت کر کے بیان کیا۔
س فَ َذ َك َر َح َ
اجةً فَت ََخطَّا ُه ْم: صلَّى ِبالنَّا ِ
اب َمنْ َ
-158بَ ُ
باب :اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کا خیال کرے اور ٹھہرے نہیں بلکہ لوگوں کی
گردنیں پھالنگتا چال جائے تو کیا ہے
www.islamicurdubooks.com 630
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر851 :
سَ ، ع ْنُ ع َمَ oر ب ِْن َسِ oعي ٍد ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي اب ُْن أَبِي ُملَ ْي َك oةَ، َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُعبَ ْيِ oد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاِ ع َ
يسoى ب ُْن يُooونُ َ
صَ oر ،فَ َسoلَّ َم ثُ َّم قَooا َم ُم ْسِ oرعًا فَتَ َخطَّى ِرقََ o
oاب صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم بِ ْال َم ِدينَِ oة ْال َع ْ صلَّي ُ
ْت َو َرا َء النَّبِ ِّي َ َع ْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :
oز َع النَّاسُ ِم ْن ُسoرْ َعتِ ِه فَ َخَ oر َج َعلَ ْي ِه ْم فََ oرأَى أَنَّهُ ْم َع ِجبُooوا ِم ْن ُسoرْ َعتِ ِه ،فَقَooا َل:
oر نِ َسoائِ ِه ،فَفَِ o النَّ ِ
اس إِلَى بَع ِ
ْض ُح َجِ o
ت أَ ْن يَحْ بِ َسنِي فَأ َ َمرْ ُ
ت بِقِ ْس َمتِ ِه". ت َش ْيئًا ِم ْن تِب ٍْر ِع ْن َدنَا فَ َك ِر ْه ُ
" َذ َكرْ ُ
عیسی بن یونس نے عمر بن سعید سooے یہ حooدیث بیooان کی ،انہooوں
ٰ ہم سے محمد بن عبید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے کہا کہ مجھے ابن ابی ملیکہ نے خبر دی ان سے عقبہ بن حارث oرضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے مooدینہ میں
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء میں ایک مرتبہ عصر کی نمooاز پooڑھی۔ سooالم پھooیرنے کے بعooد آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم جلدی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور صفوں کو چooیرتے ہooوئے آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اپooنی کسooی بیooوی کے
حجرہ میں گئے۔ لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسoلم کی اس تoیزی کی وجہ سoے گھoبرا گoئے۔ پھoر جب آپ صoلی ہللا علیہ
وسلم باہر تشریف الئے اور جلدی کی وجہ سے لوگوں کے تعجب کو محسوس فرمایا تو فرمایا کہ ہمارے پاس ایک
سونے کا ڈال( تقسیم کرنے سے) بچ گیا تھا مجھے اس میں دل لگا رہنا برا معلوم ہوا ،میں نے اس کے بانٹ دینے کا
حکم دے دیا۔
www.islamicurdubooks.com 631
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر852 :
انَ ، ع ْنُ ع َما َرةَ ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْن اأْل َ ْس َو ِد ، قَا َل :قَooا َلَ عبُْ oد هَّللا ِ" : اَل
َح َّدثَنَا أَبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ ف إِاَّل َع ْن يَ ِمينِ ِه ،لَقَ ْد َرأَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ صاَل تِ ِه يَ َرى أَ َّن َحقًّا َعلَ ْي ِه أَ ْن اَل يَ ْن َ
ص ِر َ يَجْ َعلْ أَ َح ُد ُك ْم لِل َّش ْيطَ ِ
ان َش ْيئًا ِم ْن َ
ف َع ْن يَ َس ِ
ار ِه". ص ِر َُعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكثِيرًا يَ ْن َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے سooلیمان سooے بیooان کیooا ،ان سooے
عمارہ بن عمیر نے ،ان سooے اسooود بن یزید نے بیooان کیooا کہ عبooدہللا بن مسooعود رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ کooوئی
شخص اپنی نماز میں سے کچھ بھی شیطان کا حصہ نہ لگائے اس طرح کہ داہنی طرف ہی لوٹنا اپنے لیے ضروری
قرار دے لے۔ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو اکثر بائیں طرف سے لوٹتے دیکھا۔
ص ِل َوا ْل ُك َّرا ِ
ث#: اب َما َجا َء فِي الثُّ ِ
وم النَّ ِّي َوا ْلبَ َ -160بَ ُ
باب :لہسن ،پیاز اور گندنے کے متعلق جو روایات آئی ہیں ان کا بیان
ُوع أَ ْو َغي ِْر ِه فَاَل يَ ْق َربَ َّن َمس ِْج َدنَا ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم ْن أَ َك َل الثُّو َم أَ ِو ْالبَ َ
ص َل ِم َن الج ِ َوقَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشooاد ہے کہ جس نے لہسooن یا پیooاز بھooوک یا اس کے عالوہ کسooی وجہ سooے
کھائی ہو وہ ہماری مسجد کے پاس نہ پھٹکے۔
حدیث نمبر853 :
www.islamicurdubooks.com 632
صحیح بخاری جلد1
پر کہا تھا کہ جو شخص اس درخت یعنی لہسن کو کھائے ہوئے ہو اسے ہماری مسجد میں نہ آنا چooاہیے( کچooا لہسooن
یا پیاز کھانا مراد ہے کہ اس سے منہ میں بو پیدا ہو جاتی ہے)۔
حدیث نمبر854 :
ْج ، قَooا َل :أَ ْخبَ َ oرنِيَ عطَooا ٌء ، قَooا َل:
اص ٍ oم ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ oري ٍ
َحَّ oدثَنَاَ ع ْب ُ oد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن أَ َكَ oل ِم ْن هَِ oذ ِه َّ
الشَ oج َر ِة ي ُِريُ oد الثُّو َم فَاَل يَ ْغ َشoانَا َس ِم ْعتُ َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْج إِاَّل نَ ْتنَهُ. ُ اج ِدنَا" ،قُ ْل ُ
تَ :ما يَ ْعنِي بِ ِه ،قَا َلَ :ما أ َراهُ يَ ْعنِي إِاَّل نِيئَهَُ ،وقَا َلَ م ْخلَ ُد ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ع ْن اب ِْن ُج َري ٍ فِي َم َس ِ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہمیں ابن
جریج نے خبر دی کہا کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے خبر دی کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصooاری رضooی ہللا
عنہما سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص یہ درخت کھائے( آپ کی مooراد لہسooن سooے
تھی) تو وہ ہماری مسجد میں نہ آئے عطاء نے کہا میں نے جابر سے پوچھا کہ آپ کی مراد اس سے کیا تھی۔ انہوں
نے جواب دیا کہ آپ کی مراد صرف کچے لہسن سے تھی۔ مخلد بن یزید نے ابن جooریج کے واسooطہ سے(االنیہ کے
بجائے) االنتنہ نقل کیا ہے( یعنی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مراد صرف لہسن کی بدبو سے تھی)۔
حدیث نمبر855 :
بَ ، ز َع َمَ عطَooا ٌء ، أَ َّنَ جooابِ َر ب َْن َع ْبِ oد َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
بَ ، ع ْن يُooونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشoهَا ٍ
صاًل فَ ْليَ ْعتَ ِز ْلنَا أَ ْو قَا َل فَ ْليَ ْعتَ ِزلْ َمس ِْج َدنَا َو ْليَ ْقعُْ ooد
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن أَ َك َل ثُو ًما أَ ْو بَ َي َهَّللا َِ ، ز َع َم أَ ّن النَّبِ َّ
ول فَ َو َج َد لَهَا ِريحًا ،فَ َس oأ َ َل فَooأ ُ ْخبِ َر بِ َما فِيهَا ات ِم ْن بُقُ ٍض َر ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أُتِ َي بِقِ ْد ٍر فِي ِه َخ ِي َ فِي بَ ْيتِ ِهَ ،وأَ َّن النَّبِ َّ
oرهَ أَ ْكلَهَooا ،قَooا َلُ :كooلْ فَ oإِنِّي أُنَِ o
oاجي َم ْن اَل oان َم َع oهُ ،فَلَ َّما َرآهُ َكِ o ْض أَ ْ
ص َ oحابِ ِه َكَ o ِم َن ْالبُقُِ o
oول ،فَقَooا َل :قَرِّ بُوهَا إِلَى بَع ِ
اتَ ،ولَ ْم ب : يَ ْعنِى طَبَقًا فِي ِه ح َ
ُضَ oooر ُ ب أُتِ َي بَب ٍ
ْoooدر ،قَoooا َل اب ُْن َو ْه ٍ حَ ، ع ِن اب ِْن َو ْه ٍ oooاجي"َ ،وقَالَأَحْ َمُ oooد ب ُْن َ
صoooالِ ٍ تُنَ ِ
الز ْه ِريِّ أَ ْو فِي ْال َح ِدي ِ
ث. صةَ ْالقِ ْد ِر ،فَال أَ ْد ِرى هُ َو ِم ْن قَ ْو ِلُّ
س قِ َّ ْثَ ، وأَبُو َ
ص ْف َو َ
انَ ،ع ْن يُونُ َ يَ ْذ ُك ِر اللَّي ُ
www.islamicurdubooks.com 633
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن وہب نے یونس سے بیان کیا ،ان سے ابن شooہاب نے کہ عطooاء
جابر بن عبدہللا سے روایت کرتے تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو لہسن یا پیاز کھائے ہooوئے
ہو تو وہ ہم سے دور رہے یا( یہ کہا کہ اسے)ہماری مسجد سے دور رہنا چooاہیے یا اسooے اپooنے گھooر میں ہی بیٹھنooا
چاہیے۔ نبی کریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کی خoدمت میں ایک ہانoڈی الئی گoئی جس میں کoئی قسoم کی ہoری ترکاریاں
تھیں۔( پیاز یا گندنا بھی) آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اس میں بoو محسooوس کی اور اس کے متعلooق دریافت کیooا۔ اس
سالن میں جتنی ترکاریاں ڈالیں گئی تھیں وہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو بتا دی گئیں۔ وہاں ایک صooحابی موجoود تھے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی طرف یہ سالن بڑھا دو۔ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اسooے کھانooا پسooند
نہیں فرمایا اور فرمایا کہ تم لوگ کھا لو۔ میری جن سے سرگوشی رہتی ہے تمہاری نہیں رہooتی اور احمooد بن صooالح
نے ابن وہب سے یوں نقل کیooا کہ تھooال آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کی خooدمت میں الئی گooئی تھی۔ ابن وہب نے کہooا کہ
طبق جس میں ہری ترکاریاں تھیں اور لیث اور ابوصفوان نے یونس سooے روایت میں ہانooڈی کooا قصooہ نہیں بیooان کیooا
ہے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے( یا سعید یا ابن وہب نے کہا) میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ خود زہری کا قول ہے یا حooدیث
میں داخل ہے۔
حدیث نمبر856 :
ص oلَّى ي هَّللا َ ْت نَبِ َّ
سَ ، ما َس ِ oمع َ يز ، قَا َلَ :سأ َ َل َر ُجٌ oل أَنَ َ ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ ار َِح َّدثَنَا أَبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
الش َ oج َر ِة فَاَل يَ ْق َر ْبنَا أَ ْو اَل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن أَ َك َل ِم ْن هَ ِذ ِه َّ وم ؟ فَقَا َل ،قَا َل النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُو ُل فِي الثُّ ِ
صلِّيَ َّن َم َعنَا".
يُ َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ،ان سے عبد العزیز بن صooہیب نے بیooان کیooا،
کہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ آپ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے لہسooن کے
بارے میں کیا سنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شooخص اس درخت کooو کھooائے وہ
ہمارے قریب نہ آئے ہمارے ساتھ نماز نہ پڑھے۔
www.islamicurdubooks.com 634
صحیح بخاری جلد1
ان:
ص ْبيَ ِ
ضو ِء ال ِّ
اب ُو ُ
-161بَ ُ
باب :بچوں کے وضو کرنے کا بیان
ُور ِه ِم ْال َج َما َعةَ َو ْال ِعي َدي ِْن َو ْال َجنَائِ َز َو ُ
صفُوفِ ِه ْم. َو َمتَى يَ ِجبُ َعلَ ْي ِه ُم ْال َغ ْس ُل َو ُّ
الطهُو ُر َو ُحض ِ
اور ان پر غسoل اور وضoو اور جمoاعت ،عیoدین ،جنoازوں میں ان کی حاضoری اور ان کی صoفوں میں شoرکت کب
ضروری ہو گی اور کیونکر ہو گی۔
حدیث نمبر857 :
حدیث نمبر858 :
ارَ ، ع ْن أَبِي َس ِعي ٍد ص ْف َو ُ
ان ب ُْن ُسلَي ٍْمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ
"ال ُغ ْس ُل يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة َو ِ
اجبٌ َعلَى ُكلِّ ُمحْ تَلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
ْال ُخ ْد ِريِّ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
www.islamicurdubooks.com 635
صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ مجھ سooے
صفوان بن سلیم نے عطاء سے بیان کیا ،ان سے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ان سے نبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر بالغ کے لیے غسل ضروری ہے۔
حدیث نمبر859 :
ضَ oي هَّللا ُ oرو ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِيُ كَ oريْبٌ َ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ سْ oفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْمٍ o
ْض اللَّ ْيِ o
oل قَooا َم َر ُسoو ُل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َكَ o
oان فِي بَع ِ ت ِع ْن َد َخالَتِي َم ْي ُمونَةَ لَ ْيلَةً فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
َع ْنهُ َما ،قَا َل" :بِ ُّ
ت ضoو ًءا َخفِيفًا يُ َخفِّفُoهُ َع ْم oرٌو َويُقَلِّلُoهُ ِجًّ oدا ثُ َّم قَooا َم ي َ
ُصoلِّي ،فَقُ ْم ُ ضoأ َ ِم ْن َشٍّ oن ُم َعلَّ ٍ
ق ُو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَتَ َو َّ
هَّللا ِ َ
ص oلَّى َما َش oا َء هَّللا ُ ،ثُ َّم ار ِه فَ َحَّ oولَنِي oفَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِ ِ oه ،ثُ َّم َ
ت َع ْن يَ َس ِ oت فَقُ ْم ُ ض oأَ ،ثُ َّم ِج ْئ ُت نَحْ ً oوا ِم َّما تَ َو َّض oأ ْ ُ
فَتَ َو َّ
صoلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ ْ اضْ طَ َج َع فَنَا َم َحتَّى نَفَ َخ ،فَأَتَاهُ ْال ُمنَا ِدي يَأْ َذنُهُ بِال َّ
oرو :إِ َّن ضoأ ،قُ ْلنَا لِ َع ْمٍ o صاَل ِة فَقَا َم َم َع oهُ إِلَى َّ
الصoاَل ِة فَ َ
ْت ُعبَ ْي َد ب َْن ُع َمي ٍْر يَقُولُ :إِ َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَنَا ُم َع ْينُهُ َواَل يَنَا ُم قَ ْلبُهُ ،قَا َل َع ْمرٌوَ ،س ِمع ُ
ي َ نَاسًا يَقُولُ َ
ون :إِ َّن النَّبِ َّ
ر ُْؤيَا اأْل َ ْنبِيَا ِء َوحْ ٌي ،ثُ َّم قَ َرأَ إِنِّي أَ َرى فِي ْال َمنَ ِام أَنِّي أَ ْذبَ ُح َ
ك".
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمooرو بن دینooار سooے بیooان کیooا ،کہooا کہ
مجھے کریب نے خبر دی ابن عباس سے ،انہوں نے بیان کیا کہ ایک رات میں اپنی خالہ میمونہ رضی ہللا عنہooا کے
یہاں سویا اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بھی وہاں سو گئے۔ پھر رات کا ایک حصooہ جب گooزر گیooا آپ صooلی ہللا
علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ایک لٹکی ہوئی مشک سے ہلکا سا وضooو کیooا۔ عمooرو(راوی حooدیث نے) اس وضooو کooو
بہت ہی ہلکا بتالیا( یعنی اس میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے بہت کم پooانی اسooتعمال فرمایا) پھooر آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے اس کے بعد میں نے بھی اٹھ کooر اسooی طooرح وضooو کیooا جیسooے آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے کیا تھا پھر میں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے بooائیں طooرف کھooڑا ہooو گیooا۔ لیکن آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
تعالی نے جتنا چاہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی پھر آپ صلی ہللا علیہ
ٰ مجھے داہنی طرف پھیر دیا پھر ہللا
وسلم لیٹ رہے پھر سو گئے۔ یہاں تک کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم خراٹے لینے لگے۔ آخر مooؤذن نے آ کooر آپ صooلی
ہللا علیہ وسلم کو نماز کی خبر دی اور آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم اس کے سooاتھ نمooاز کے لooیے تشooریف لے گooئے اور
www.islamicurdubooks.com 636
صحیح بخاری جلد1
نماز پڑھائی مگر( نیا) وضو نہیں کیا سفیان نے کہا۔ ہم نے عمرو بن دینار سoے کہoا کہ لoوگ کہoتے ہیں کہ( سoوتے
وقت) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی( صرف) آنکھیں سوتی تھیں لیکن دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو بن دینooار نے جooواب دیا
کہ میں نے عبید بن عمیر سے سنا وہ کہتے تھے کہ انبیooاء کooا خooواب بھی وحی ہوتooا ہے پھooر عبیooد نے اس آیت کی
تالوت کی« إني أرى في المنام أني أذبحك»( ترجمہ) میں نے خواب دیکھا ہے کہ تمہیں ذبح کر رہا ہوں۔
حدیث نمبر860 :
س ب ِْن َمالِ ٍك ، أَ َّن َج َّدتَهُ ُملَ ْي َكةَ
ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َحةََ ، ع ْن أَنَ ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن إِ ْس َحا َ
ير
صٍ o ت إِلَى َح ِ صنَ َع ْتهُ ،فَأ َ َك َل ِم ْنهُ ،فَقَا َل" :قُو ُمoوا فَأِل ُ َ
صoلِّ َي بِ ُك ْم ،فَقُ ْم ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِطَ َع ٍام َ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ َد َع ْ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم َو ْاليَتِي ُم َم ِعي َو ْال َعجُoو ُز ِم ْن
ضoحْ تُهُ بِ َمooا ٍء فَقَooا َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ
ث ،فَنَ َ ول َما لَبِ َلَنَا قَ ِد ا ْس َو َّد ِم ْن طُ ِ
صلَّى بِنَا َر ْك َعتَي ِْن".
َو َرائِنَا فَ َ
ہم سے اسماعیل بن اویس نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ سoے
بیان کیا ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ( ان کی ماں) اسحاق کی دادی ملیکہ رضی ہللا عنہا نے رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو کھانے پر بالیا جسے انہوں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے بطooور ضooیافت تیooار کیooا
تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھانا کھایا پھر فرمایا کہ چلو میں تمہیں نماز پڑھا دوں۔ ہمارے یہاں ایک بوریا تھooا
جو پرانا ہونے کی وجہ سooے سooیاہ ہooو گیooا تھooا۔ میں نے اسooے پooانی سooے صooاف کیooا۔ پھooر رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ
وسلم کھڑے ہوئے اور( پیچھے) میرے سooاتھ یتیم لڑکا( ضooمیرہ بن سooعد) کھooڑا ہooوا۔ مooیری بooوڑھی دادی( ملیکہ ام
سلیم) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔
حدیث نمبر861 :
ضَ ooي بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةََ ، ع ِن اب ِْن َعب ٍ
َّاس َر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ان َوأَنَا يَ ْو َمئِ ٍذ قَْ oد نَooاهَ ْز ُ
ار أَتَ ٍ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَنَّهُ قَا َل" :أَ ْقبَ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 637
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر862 :
ت :أَ ْعتَ َم
ْoر ، أَ َّنَ عائِ َشoةَ قَooالَ ْ الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي عُoرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَي ِ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
oريِّ َ ، ع ْنُ عooرْ َوةَ، صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َمَ ،وقَooا َلَ عيَّاشٌ َ : حَّ oدثَنَاَ ع ْبُ oد اأْل َ ْعلَىَ ، حَّ oدثَنَاَ م ْع َمٌ oرَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم فِي ْال ِع َشoا ِء َحتَّى نَoا َداهُ ُع َمُ oر قَْ oد نَoا َمت :أَ ْعتَ َم َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَoالَ َْع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ
ُصoلِّي هَِ oذ ِه ضي َ oل اأْل َرْ ِ ْس أَ َحٌ oد ِم ْن أَ ْهِ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَقَooا َل" :إِنَّهُ لَي َ
ان ،فَ َخ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ النِّ َسا ُء َوالصِّ ْبيَ ُ
صلِّي َغ ْي َر أَ ْه ِل ْال َم ِدينَ ِة".
صاَل ةَ َغ ْي ُر ُك ْمَ ،ولَ ْم يَ ُك ْن أَ َح ٌد يَ ْو َمئِ ٍذ يُ َ
ال َّ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہooا کہ مجھے عooروہ
بن زبیر نے خبر دی کہ ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم نے ایک رات
االعلی سے بیان کیا ،انہوں نے کہooا کہ ہم سooے معمooر نے زہooری سooے
ٰ عشاء میں دیر کی اور عیاش نے ہم سے عبد
بیان کیا ،ان سے عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے عشooاء
میں ایک مرتبہ دیر کی۔ یہoاں تoک کہ عمooر رضoی ہللا عنہ نے آواز دی کہ عoورتیں اور بچے سoو گoئے۔ انہooوں نے
فرمایا کہ پھر نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم بooاہر آئے اور فرمایا کہ( اس وقت) روئے زمین پooر تمہooارے سooوا اور
کوئی اس نماز کو نہیں پڑھتا ،اس زمانہ میں مدینہ والوں کے سوا اور کوئی نماز نہیں پڑھتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 638
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر863 :
سَ ، سِ oمع ُ
ْت اب َْن َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ سْ oفيَ ُ
انَ ، حَّ oدثَنِيَ ع ْبُ oد الoرَّحْ َم ِن ب ُْن َعooابِ ٍ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،قَooا َل :نَ َع ْمَ ،ولَoْ oواَل ت ْال ُخ oرُو َج َمَ oع َر ُسِ o
ول هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما قَا َل لَهُ َر ُجلٌَ " :ش ِه ْد َ
َّاس َر ِ
َعب ٍ
ب ،ثُ َّم أَتَى النِّ َس oا َء
ت ،ثُ َّم َخطَ َ الص ْ oل ِ
oير ب ِْن َّ ار َكثِِ o ص َ oغ ِر ِه أَتَى ْال َعلَ َم الَّ ِذي ِع ْن َ oد َد َِم َكooانِي ِم ْن oهُ َما َش ِ oه ْدتُهُ يَ ْعنِي ِم ْن ِ
ب بِاَل ٍل ،ثُ َّم أَتَى oوي بِيَِ oدهَا إِلَى َح ْلقِهَا تُ ْلقِي فِي ثَoْ oو ِ
ت ْال َمooرْ أَةُ تُ ْهِ o فََ oو َعظَه َُّن َو َذ َّك َرهُ َّن َوأَ َمَ oرهُ َّن أَ ْن يَتَ َ
ص َّ oد ْق َن ،فَ َج َعلَ ِ
هُ َو َوبِاَل ٌل ْالبَي َ
ْت".
oیی بن سooعید قطooان نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے سooفیان
ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سooے یحٰ o
ثوری نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن عابس نے بیان کیooا ،کہooا کہ میں نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا
سے سنا اور ان سے ایک شخص نے یہ پوچھا تھا کہ کیا تم نے( عورتوں کا) نکلنا عید کے دن نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ دیکھا ہے؟ انہooوں نے کہooا ہooاں دیکھooا ہے اگooر میں آپ کooا رشooتہ دار عزیز نہ ہوتooا تooو کبھی نہ
دیکھتا( یعنی میری کم سooنی اور قooرابت کی وجہ سooے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم مجھ کooو اپooنے سooاتھ رکھooتے
تھے) کثooیر بن صooلت کے مکooان کے پooاس جooو نشooان ہے پہلے وہooاں آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم تشooریف الئے وہooاں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ سنایا پھر آپ صلی ہللا علیہ وسooلم عورتooوں کے پooاس تشooریف الئے اور انہیں بھی
وعظ و نصیحت کی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سoے خooیرات کooرنے کے لooیے کہooا ،چنooانچہ عورتooوں نے اپooنے
چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر بالل رضی ہللا عنہ کے کپڑے میں ڈالنی شروع کر دیے۔ آخر نooبی کooریم صooلی ہللا
علیہ وسلم بالل رضی ہللا عنہ کے ساتھ گھر تشریف الئے۔
www.islamicurdubooks.com 639
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر864 :
ض َ oي هَّللا ُ
oرَ ، ع ْنَ عائِ َش oةََ ر ِ الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي عُرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ o ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ان ،فَ َخَ oر َج النَّبِ ُّي
الصْ oبيَ ُصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْال َعتَ َم ِة َحتَّى نَا َداهُ ُع َمُ oر نَooا َم النِّ َسoا ُء َو ِّ
ت :أَ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ُصoلَّى يَ ْو َمئٍِ oذ إِاَّل بِ ْال َم ِدينَِ oةَ ،و َكooانُوا
ضَ ،واَل ي َ oل اأْل َرْ ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ " :ما يَ ْنتَ ِظ ُرهَا أَ َح ٌد َغ ْي ُر ُك ْم ِم ْن أَ ْهِ o
َ
ث اللَّي ِْل اأْل َ َّو ِل".
ق إِلَى ثُلُ ِ ون ْال َعتَ َمةَ فِي َما بَي َْن أَ ْن يَ ِغ َ
يب ال َّشفَ ُ صلُّ َ
يُ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہooوں نے کہooا کہ مجھے عooروہ بن زبooیر
نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے بیooان کیooا ،آپ رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے ایک
مرتبہ عشاء کی نماز میں اتنی دیر کی کہ عمر رضی ہللا عنہ کو کہنا پڑا کہ عooورتیں اور بچے سooو گooئے۔ پھooر نooبی
کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم( حجooرے سooے) تشooریف الئے اور فرمایا کہ دیکھooو روئے زمین پooر اس نمooاز کا( اس
وقت) تمہارے سوا اور کوئی انتظار نہیں کر رہا ہے۔ ان دنوں مدینہ کے سooوا اور کہیں نمooاز نہیں پooڑھی جooاتی تھی
اور لوگ عشاء کی نماز شفق ڈوبنے کے بعد سے رات کی پہلی تہائی گزرنے تک پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر865 :
صلَّى
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسىَ ، ع ْنَ ح ْنظَلَةََ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ْ اس oتَأْ َذنَ ُك ْم نِ َس oا ُؤ ُك ْم بِاللَّ ْيِ o
oل إِلَى ْال َم ْس ِ oج ِد فَooأ َذنُوا لَه َُّن" ،تَابَ َع oهُُ ش ْ oعبَةَُ ، ع ْن اأْل َ ْع َم ِ
ش، هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم ،قَooا َل" :إِ َذا ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َع ْن ُم َجا ِه ٍدَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
موسی نے حنظلہ بن ابی سفیان سے بیان کیا ،ان سے سالم بن عبدہللا بن عمر نے ،ان سooے ان کے
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
باپ ابن عمر رضی ہللا عنہما نے ،وہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سoے روایت کooرتے تھے کہ آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگooر تمہooاری بیویاں تم سooے رات میں مسooجد آنے کی اجooازت مooانگیں تooو تم لooوگ انہیں اس کی
اجازت دے دیا کرو۔ عبیدہللا کے ساتھ اس حدیث کو شooعبہ نے بھی اعمش سooے روایت کیooا ،انہooوں نے مجاہooد سooے،
انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے اور انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 640
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر867 :
ف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ oعي ٍد، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍك . ح و َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
الصْ oب َح، صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم لَي َ
ُصoلِّي ُّ ان َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ ت َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ عائِ َشةَ ، قَالَ ْ
ت" :إِ ْن َك َ َع ْنَ ع ْم َرةَ بِ ْن ِ
ُوط ِه َّن َما يُ ْع َر ْف َن ِم َن ْال َغلَ ِ
س". ف النِّ َسا ُء ُمتَلَفِّ َعا ٍ
ت بِ ُمر ِ فَيَ ْن َ
ص ِر ُ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک رحمہ ہللا سے بیان کیا( ،دوسری سooند) اور ہم سooے
یحیی بن سعید انصاری سے خبر دی ،انہیں عمرہ
ٰ عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہیں امام مالک رحمہ ہللا نے
www.islamicurdubooks.com 641
صحیح بخاری جلد1
بنت عبدالرحمٰ ن نے ،ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسooلم صoبح کی نمooاز پooڑھ
لیتے پھر عورتیں چادریں لپیٹ کر( اپنے گھروں کو) واپس ہو جاتی تھیں۔ اندھیرے سے ان کی پہچان نہ ہو سکتی۔
حدیث نمبر868 :
يرَ ، ع ْنَ ع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي
ين ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بِ ْش ُر ، أَ ْخبَ َرنَا اأْل َ ْو َزا ِع ُّيَ ، ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن أَبِي َكثِ ٍَح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِم ْس ِك ٍ
الصoاَل ِة َوأَنَا أُ ِريُ oد أَ ْنصoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :إِنِّي أَل َقُooو ُم إِلَى َّ
اريِّ َ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ص ِ قَتَا َدةَ اأْل َ ْن َ
ق َعلَى أُ ِّم ِه". صاَل تِي َك َرا ِهيَةَ أَ ْن أَ ُش َّ أُطَ ِّو َل فِيهَا ،فَأ َ ْس َم ُع بُ َكا َء ال َّ
صبِ ِّي فَأَتَ َج َّو ُز فِي َ
ہم سے محمد بن مسکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بشooر بن بکooر نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہمیں امooام اوزاعی نے خooبر
یحیی بن ابی کثیر نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن ابی قتادہ انصooاری نے ،ان سooے ان کے والooد
ٰ دی ،کہا کہ مجھ سے
ابوقتادہ انصاری رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نماز کے لooیے کھooڑا
ہوتا ہوں ،میرا ارادہ یہ ہوتا ہے کہ نماز لمبی کروں لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز سoن کoر نمoاز کooو مختصooر
کر دیتا ہوں کہ مجھے اس کی ماں کو تکلیف دینا برا معلوم ہوتا ہے۔
حدیث نمبر869 :
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنهَooا، ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْمَ oرةََ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت نِ َسoا ُء بَنِي إِ ْسَ oرائِي َل" ،قُ ْل ُ
ت: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما أَحْ َد َ
ث النِّ َسا ُء لَ َمنَ َعه َُّن َك َما ُمنِ َع ْ ت" :لَ ْو أَ ْد َر َ
ك َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
لِ َع ْم َرةَ أَ َو ُمنِع َْن ؟ قَالَ ْ
ت :نَ َع ْم.
oیی بن سooعید سooے خooبر دی ،ان
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالooک رحمہ ہللا نے یحٰ o
سے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے ،ان سے عائشہ رضooی ہللا عنہooا نے ،انہooوں نے فرمایا کہ آج عورتooوں میں جooو نooئی
باتیں پیدا ہو گئی ہیں اگر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمانہیں دیکھ لیتے تooو ان کooو مسooجد میں آنے سooے روک دیتے
www.islamicurdubooks.com 642
صحیح بخاری جلد1
جس طرح بنی اسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا۔ میں نے پوچھا کہ کیا بooنی اسooرائیل کی عورتooوں کooو روک
دیا گیا تھا؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں۔
ال:
الر َج ِ
ف ِّسا ِء َخ ْل َ
صالَ ِة النِّ َ
اب َ
-164بَ ُ
باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر870 :
ثَ ، ع ْن أُ ِّم ت ْال َح ِ
oooار ِ oooريِّ َ ، ع ْنِ ه ْنٍ oooد بِ ْن ِ َحَّ oooدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن قَ َز َع oooةَ ، قَoooا َلَ :حَّ oooدثَنَا إِبَْ oooرا ِهي ُم ب ُْن َسْ oooع ٍدَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم إِ َذا َسoلَّ َم ،قَooا َم النِّ َسoا ُء ِح َ
ين يَ ْق ِ
ضoي تَ ْسoلِي َمهُ، ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
تَ " :ك َ َسلَ َمةََ ر ِ
ف النِّ َسا ُء قَ ْب َل أَ ْن يُ ْد ِر َكه َُّن ان لِ َك ْي يَ ْن َ
ص ِر َ ث هُ َو فِي َمقَا ِم ِه يَ ِسيرًا قَ ْب َل أَ ْن يَقُو َم ،قَا َل :نَ َرى َوهَّللا ُ أَ ْعلَ ُم أَ َّن َذلِ َ
ك َك َ َويَ ْم ُك ُ
أَ َح ٌد ِم ِن الرِّ َج ِ
ال".
یحیی بن قزعہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے زہری سooے بیooان
ٰ ہم سے
کیا ،ان سے ہند بنت حارث نے بیان کیا ،اس سے ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے ،انہooوں نے فرمایا کہ رسooول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم جب سالم پھیرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سالم پھیرتے ہی عooورتیں جooانے کے لooیے اٹھ جooاتی
تھیں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے کھٹرے نہ ہوتے۔ زہری نے کہooا کہ ہم یہ سooمجھتے
ہیں ،آگے ہللا جانے ،یہ اس لیے تھا تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں۔
حدیث نمبر871 :
"صoلَّى النَّبِ ُّي
ضَ oي هَّللا ُ َع ْنoهُ ،قَooا َلَ : ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن أَنَ ِ
سَ ر ِ َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْن إِ ْس َحا َ
ت َويَتِي ٌم َخ ْلفَهُ َوأُ ُّم ُسلَي ٍْم َخ ْلفَنَا".
ت أُ ِّم ُسلَي ٍْم ،فَقُ ْم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَ ْي ِ
َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سے اسooحاق oبن عبooدہللا بن ابی طلحہ نے،
ان سے انس رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( مoیری مoاں) ام سoلیم کے گھoر میں نمoاز
www.islamicurdubooks.com 643
صحیح بخاری جلد1
پڑھائی۔ میں اور یتیم مل کر آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے پیچھے کھooڑے ہooوئے اور ام سooلیم رضooی ہللا عنہooا ہمooارے
پیچھے تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 644
صحیح بخاری جلد1
روایت کی ہے کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ جب تم میں سooے کسooی کی بیooوی( نمooاز پڑھنے کے لooیے
مسجد میں آنے کی) اس سے اجازت oمانگے تو شوہر کو چاہیے کہ اس کو نہ روکے۔
ال:
الر َج ِ
ف ِّسا ِء َخ ْل َ
صالَ ِة النِّ َ
اب َ
166م -بَ ُ
باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر874 :
صoلَّى هللاُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ ْم فِي
"صoلَّى النَّبِ ُّي َ قَ ، ع ْن أَنَ ٍ
س ، قَooا َلَ : َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْن إِ ْسَ oحا َ
ت َويَتِي ٌم َخ ْلفَهَُ ،وأُ ُّم ُسلَي ٍْم َخ ْلفَنَا"o.
ت أُ ِّم ُسلَي ٍْم ،فَقُ ْم ُ
بَ ْي ِ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان سooے اسooحاق بن عبooدہللا بن
ابی طلحہ نے ،ان سے انس رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( مooیری مooاں) ام سooلیم کے
گھر میں نماز پڑھائی۔ میں اور یتیم مل کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے کھooڑے ہooوئے اور ام سooلیم رضooی ہللا
عنہا ہمارے پیچھے تھیں۔
حدیث نمبر875 :
ثَ ، ع ْن أُ ِّم َسْ oل َمةَ ، قَooالَ ْ
ت: ت ْال َحِ o
oار ِ oريِّ َ ، ع ْنِ ه ْنَ oد بِ ْن ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَي ب ُْن قَ َز َعةََ ، ح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َسعْدَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o
ث فِي َمقَا ِمِ oه يَ ِسoيرًا قَ ْبَ oل أَ ْن
ضoى تَ ْسoلِي َمهُ َوهَُ oو يَ ْم ُك ُ صلَّى هللاُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ ْم إِ َذا قَا َم النِّ َسoا ُء ِح َ
ين يَ ْق ِ " َك َ
ان َرسُو ُل هللاِ َ
ف النِّ َسا ُء قَ ْب َل أَ ْن يُ ْد ِر َكه َُّن الرِّ َجالُ". ان لِ َك ْي يَ ْن َ
ص ِر َ ت :نُ َرى َوهللاُ أَ ْعلَ ُم أَ َّن َذلِ َ
ك َك َ يَقُو َم ،قَالَ ْ
یحیی بن قزعہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے زہری سooے بیooان
ٰ ہم سے
کیا ،ان سے ہند بنت حارث نے بیان کیا ،ان سے ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے ،انہوں نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم جب سالم پھیرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سالم پھیرتے ہی عورتیں جانے کے لیے اٹھ جooاتی تھیں
www.islamicurdubooks.com 645
صحیح بخاری جلد1
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے کھڑے نہ ہوتے۔ زہooری نے کہooا کہ ہم یہ سooمجھتے ہیں،
آگے ہللا جانے ،یہ اس لیے تھا تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 646
صحیح بخاری جلد1
كتاب الجمعة
کتاب جمعہ کے بیان میں
اب فَ ْر ِ
ض ا ْل ُج ُم َع ِة: -1بَ ُ
باب :جمعہ کی نماز فرض ہے
oر هَّللا ِ َو َذرُوا ْالبَ ْيَ oع َذلِ ُك ْم َخ ْيٌ oر لَ ُك ْم إِ ْن ُك ْنتُ ْم لص oال ِة ِم ْن يَoْ oو ِم ْال ُج ُم َعِ oة فَ ْ
اسَ oع ْوا إِلَى ِذ ْكِ o لِقَoْ oو ِل هَّللا ِ تَ َعooالَى :إِ َذا نُooو ِد َ
ي لِ َّ
تَ ْعلَ ُم َ
ون سورة الجمعة آية 9
وتعالی کا فرمان جمعہ کے دن جب نماز کے لیے اذان دی جائے تو تم ہللا کی یاد کے لیے چل کھooڑے ہooو
ٰ ہللا تبارک
اور خرید و فooروخت چھooوڑ دو کہ یہ تمہooارے حooق میں بہooتر ہے اگooر تم کچھ جooانتے ہو ۔( آیت میں)« فاسooعوا
فامضوا» کے معنی میں ہے( یعنی چل کھڑے ہو)۔
حدیث نمبر876 :
الزنَا ِد ، أَ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن هُرْ ُم َز اأْل َ ْع َر َجَ م ْولَى َربِي َع ooةَ
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو ِّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَنَّهُ َس ِم َع َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُooولُ" :نَحْ ُن ثَ ،ح َّدثَهُ أَنَّهُ َس ِم َع أَبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
oاختَلَفُوا oفِي ِه،
ض َعلَ ْي ِه ْم ،فَْ o
oر َ ون يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ،بَ ْي َد أَنَّهُ ْم أُوتُواْ oال ِكتَ َ
اب ِم ْن قَ ْبلِنَا ثُ َّم هَ َذا يَoْ oو ُمهُ ُم الَّ ِذي فُِ o اآْل ِخر َ
ُون السَّابِقُ َ
فَهَ َدانَا هَّللا ُ فَالنَّاسُ لَنَا فِي ِه تَبَ ٌع ْاليَهُو ُد َغدًا َوالنَّ َ
صا َرى بَ ْع َد َغ ٍد".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ،کہا کہ ہم سے ابوالزنooاد نے بیooان کیooا ،ان سooے ربیعہ
بن حارث کے غالم عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج نے بیان کیا کہ انہooوں نے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے سooنا اور آپ
رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ہم دنیا میں تمام امتوں کے بعد ہونے کے
بoooاوجود قیoooامت میں سoooب سoooے آگے رہیں گے فoooرق صoooرف یہ ہے کہ کتoooاب انہیں ہم سoooے پہلے دی گoooئی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 647
صحیح بخاری جلد1
oالی نے
یہی( جمعہ) ان کا بھی دن تھا جو تم پر فرض ہوا ہے۔ لیکن ان کا اس کے بooارے میں اختالف ہooوا اور ہللا تعٰ o
ٰ
نصاری تیسرے دن۔ ہمیں یہ دن بتا دیا اس لیے لوگ اس میں ہمارے تابع ہوں گے۔ یہود دوسرے دن ہوں گے اور
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ ّن َر ُسooو َل هَّللا ِ ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َجا َء أَ َح ُد ُك ُم ْال ُج ُم َعةَ فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہمیں امooام مالooک نے نooافع سooے خooبر دی اور ان کooو
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ تم میں سooے جب کooوئی شooخص
جمعہ کی نماز کے لیے آنا چا ہے تو اسے غسل کر لینا چاہیے۔
حدیث نمبر878 :
oريِّ َ ، ع ْنَ س oالِ ِم ب ِْن َع ْب ِ oد هَّللا ِ ب ِْن َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ِد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ج َوي ِْريَةُ ب ُْن أَ ْس َما َءَ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o
ب بَ ْينَ َما هَُ oو قَooائِ ٌم فِي ْال ُخ ْ
طبَِ oة يَoْ oو َم ْال ُج ُم َعِ oة ،إِ ْذ َد َخَ oل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،أَ َّنُ ع َمَ oر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ُع َم َرَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَنَooا َداهُ ُع َم oرُ :أَيَّةُ َس oا َع ٍة هَ ِ oذ ِه ؟ قَooا َل :إِنِّي ين ِم ْن أَصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ ين اأْل َ َّولِ َ َر ُج ٌل ِم ْن ْال ُمهَ ِ
اج ِر َ
ت"أَ َّن ضoو ُء أَي ً
ْضoاَ ،وقَْ oد َعلِ ْم َ ضoأْ ُ
ت ،فَقَooا َلَ :و ْال ُو ُ ْت التَّأْ ِذ َ
ين ،فَلَ ْم أَ ِز ْد أَ ْن تَ َو َّ ت فَلَ ْم أَ ْنقَلِبْ إِلَى أَ ْهلِي َحتَّى َسِ oمع ُ ُشِ oغ ْل ُ
ان يَأْ ُم ُر بِ ْال ُغس ِْل".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے جویریہ بن اسooماء نے امooام مالooک سooے بیooان
کیا ،ان سے زہری نے ،ان سے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہمooا نے ان سooے ابن عمooر رضooی ہللا عنہمooا نے
www.islamicurdubooks.com 648
صحیح بخاری جلد1
کہ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ جمعہ کے دن کھooڑے خطبہ دے رہے تھے کہ اتooنے میں نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم کے اگلے صحابہ مہاجرین میں سے ایک بزرگ تشooریف الئے( یعooنی عثمooان رضooی ہللا عنہ) عمooر رضooی ہللا
عنہ نے ان سے کہا بھال یہ کون سا وقت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں مشغول ہو گیا تھا اور گھooر واپس آتے ہی اذان
سنی ،اس لیے میں وضو سے زیادہ اور کچھ( غسل) نہ کر سکا۔ عمر رضooی ہللا عنہ نے فرمایا کہ وضoو بھی اچھoا
ہے۔ حاالنکہ آپ کو معلوم ہے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم غسل کے لیے فرماتے تھے۔
حدیث نمبر879 :
ارَ ، ع ْن أَبِي َسِ oعي ٍد صْ oف َو َ
ان ب ِْن ُسoلَي ٍْمَ ، ع ْنَ عطَoا ِء ب ِْن يَ َسٍ o ف ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ْنَ َح َّدثَنَاَ عبُْ oد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :غ ْس ُل يَ ْو ِم ْال ُج ُم َع ِة َو ِ
اجبٌ َعلَى ُكلِّ ُمحْ تَلِ ٍم". ْال ُخ ْد ِريِّ َ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں مالک نے صفوان بن سلیم کے واسطہ سooے خooبر
دی ،انہیں عطاء بن یسار نے ،انہیں ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا
کہ جمعہ کے دن ہر بالغ کے لیے غسل ضروری ہے۔
اب الطِّي ِ
ب لِ ْل ُج ُم َع ِة: -3بَ ُ
باب :جمعہ کے دن نماز کے لیے خوشبو لگانا
حدیث نمبر880 :
كر ب ِْن ْال ُمن َكِ oد ِر ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِيَ ع ْم oرُو
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َما َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن أَبِي بَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال ُغ ْس ُل اريُّ ، قَا َل :أَ ْشهَ ُدَ علَى أَبِي َس ِعي ٍد ، قَا َل :أَ ْشهَ ُد َعلَى َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ص ِب ُْن ُسلَي ٍْم اأْل َ ْن َ
اجبٌ َعلَى ُكooلِّ ُمحْ تَلِ ٍمَ ،وأَ ْن يَ ْسoتَ َّن َوأَ ْن يَ َمسَّ ِطيبًا إِ ْن َو َجَ oد" ،قَooا َلَ ع ْم oرٌو : أَ َّما ْال ُغ ْسُ oل فَأ َ ْشoهَ ُد أَنَّهُ
يَ ْو َم ْال ُج ُم َعِ oة َو ِ
ث ،قَooال أَبُو َعبْد هَّللا ِ هُ َ oو أَ ُخو
اجبٌ هُ َ oو أَ ْم اَل َ ،ولَ ِك ْن هَ َكَ oذا فِي ْال َحِ oدي ِ
ان َوالطِّيبُ فَاهَّلل ُ أَ ْعلَ ُم أَ َو ِ
اجبٌ َ ،وأَ َّما ااِل ْس oتِنَ ُ
َو ِ
www.islamicurdubooks.com 649
صحیح بخاری جلد1
ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ :ولَ ْم يُ َس َّم أَبُو بَ ْك ٍر هَ َذا َر َواهُ َع ْنهُ بُ َك ْي ُر ب ُْن اأْل َ َشجِّ َ ، و َس ِعي ُد ب ُْن أَبِي ِهاَل ٍلَ و ِع َّدةٌَ ،و َك َ
ان ُم َح َّم ُد ب ُْن
ْال ُم ْن َك ِد ِر يُ ْكنَى بِأَبِي بَ ْك ٍرَ ،وأَبِي َع ْب ِد هَّللا ِ.
ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں حooرمی بن عمooارہ نے خooبر دی انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
شعبہ بن حجاج oنے ابوبکر بن منکدر سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عمرو بن سلیم انصاری نے بیooان کیooا،
انہوں نے کہا کہ میں گواہ ہوں کہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے فرمایا تھا کہ میں گواہ ہوں کہ رسول ہللا صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر جوان پر غسل ،مسواک اور خوشبو لگانا اگر میسoر ہoو ،ضooروری ہے۔
عمرو بن سلیم نے کہا کہ غسل کے متعلق تو میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ واجب ہے لیکن مسooواک اور خوشooبو کooا علم
تعالی کو زیادہ ہے کہ وہ بھی واجب ہیں یا نہیں۔ لیکن حooدیث میں اسooی طooرح ہے۔ ابوعبooدہللا( امooام بخooاری رحمہ
ٰ ہللا
ہللا) نے فرمایا کہ ابوبکر بن منکدر محمد بن منکدر کے بھائی تھے اور ان کا نooام معلooوم نہیں( ابooوبکر ان کی کooنیت
تھی) بکیر بن اشج۔ سooعید بن ابی ہالل اور بہت سooے لooوگ ان سooے روایت کooرتے ہیں۔ اور محمooد بن منکooدر ان کے
بھائی کی کنیت ابوبکر اور ابوعبدہللا بھی تھی۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ُج ُم َع ِة: -4بَ ُ
باب :جمعہ کی نماز کو جانے کی فضیلت
حدیث نمبر881 :
ح oر ب ِْن َعبِْ oد الoرَّحْ َم ِنَ ،ع ْن أَبِي َ
صoالِ ٍ oولَى أَبِي بَ ْكِ o ف ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ o
كَ ، ع ْنُ سَ oم ٍّيَ م ْ َحَّ oدثَنَاَ عبُْ oد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ o
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ِن ا ْغتَ َس َل يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ُغ ْس َل
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
انَ ،ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ال َّس َّم ِ
السoا َع ِة الثَّالِثَِ oة َّب بَ َدنَةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي السَّا َع ِة الثَّانِيَ ِة فَ َكأَنَّ َما قَoر َ
َّب بَقََ oرةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي َّ ْال َجنَابَ ِة ،ثُ َّم َرا َح فَ َكأَنَّ َما قَر َ
السoا َع ِة ْال َخا ِم َسِ oة السoا َع ِة الرَّابِ َعِ oة فَ َكأَنَّ َما قَoر َ
َّب َد َجا َج oةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي َّ ْشoا أَ ْقَ oر َنَ ،و َم ْن َرا َح فِي َّ فَ َكأَنَّ َما قَoر َ
َّب َكب ً
ت ْال َماَل ئِ َكةُ يَ ْستَ ِمع َ
ُون ال ِّذ ْك َر". ضةً ،فَإ ِ َذا َخ َر َج اإْل ِ َما ُم َح َ
ض َر ِ فَ َكأَنَّ َما قَر َ
َّب بَ ْي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابooوبکر بن عبooدالرحمٰ ن کے غالم سooمی سooے
خبر دی ،جنہیں ابوصالح سمان نے ،انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
www.islamicurdubooks.com 650
صحیح بخاری جلد1
جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی( اگر اول
وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس
نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی۔ اور جو کوئی چوتھے نمooبر پooر گیooا تoو اس نے گویا ایک مooرغی کی
قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا ہللا کی راہ میں دیا۔ لیکن جب امام خطبہ کے لیے بooاہر
آ جاتا ہے تو فرشتے خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
اب:
-5بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر882 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْن أَبِي َسلَ َمةََ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْي َرةَ ، أَ َّنُ ع َم َرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بَ ْينَ َما َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
صاَل ِة ،فَقَا َل ال َّر ُج oلَُ :ما هُ َ oو إِاَّل أَ ْن َس ِ oمع ُ
ْت ُون َع ِن ال َّهُ َو يَ ْخطُبُ يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ،إِ ْذ َد َخ َل َر ُج ٌل فَقَا َل ُع َمرُ :لِ َم تَحْ تَبِس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :إِ َذا َرا َح أَ َح ُد ُك ْم إِلَى ْال ُج ُم َع ِة فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ". النِّ َدا َء تَ َوضَّأْ ُ
ت ،فَقَا َل :أَلَ ْم تَ ْس َمعُوا النَّبِ َّ
ي َ
یحoیی بن ابی کثoیر سoے بیoان کیoا ،ان سoے
ٰ ہم سے ابoونعیم نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے شoیبان بن عبoدالرحمٰ ن نے
ابooooوہریرہ رضooooی ہللا عنہ نے کہعمooooر بن خطooooاب رضooooی ہللا عنہ جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک
بزرگ( عثمان رضی ہللا عنہ) داخل ہوئے۔ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ آپ لوگ نمooاز کے لooیے آنے
میں کیوں دیر کرتے ہیں۔( اول وقت کیوں نہیں آتے) آنے والے بزرگ نے فرمایا کہ دیر صooرف اتooنی ہooوئی کہ اذان
سooنتے ہی میں نے وضooو کیا( اور پھooر حاضoر oہooوا) آپ نے فرمایا کہ کیooا آپ لوگooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ
وسلم سے یہ حدیث نہیں سنی ہے کہ جب کوئی جمعہ کے لیے جائے تو غسل کر لینا چاہیے۔
www.islamicurdubooks.com 651
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر883 :
oريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي أَبِيَ ، ع ْن اب ِْن َو ِدي َع oةََ ، ع ْنَ سْ oل َم َ
ان بَ ، ع ْنَ سِ oعي ٍد ْال َم ْقبُِ o
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
اسoتَطَا َع ِم ْن طُه ٍ
ْoر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم" :اَل يَ ْغتَ ِسُ oل َر ُجٌ oل يَoْ oو َم ْال ُج ُم َعِ oة َويَتَطَهَّ ُر َما ْ
ار ِس ِّي ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َْالفَ ِ
ت إِ َذا تَ َكلَّ َم ب لَهُ ،ثُ َّم يُ ْن ِ
صُ o ق بَي َْن ْاثنَي ِْن ،ثُ َّم يُ َ
صلِّي َما ُكتِ َ َويَ َّد ِه ُن ِم ْن ُد ْهنِ ِه أَ ْو يَ َمسُّ ِم ْن ِطي ِ
ب بَ ْيتِ ِه ،ثُ َّم يَ ْخ ُر ُج فَاَل يُفَرِّ ُ
اإْل ِ َما ُم ،إِاَّل ُغفِ َر لَهُ َما بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُج ُم َع ِة اأْل ُ ْخ َرى".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے سعید مقبری سے بیان کیا ،کہا کہ مجھے میرے
باپ ابوسعید مقبری نے عبدہللا بن ودیعہ سے خبر دی ،ان سے سلمان فارسی رضی ہللا عنہ نے کہ نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب اچھی طرح سے پاکی حاصل کرے اور تیل
استعمال کرے یا گھر میں جو خوشبو میسر ہو استعمال کرے پھر نماز جمعہ کے لیے نکلے اور مسجد میں پہنچ کooر
دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے ،پھر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے اور جب امام خطبہ شooروع کooرے تooو خooاموش
سنتا رہے تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر884 :
صoلَّى سَ : ذ َك oرُوا أَ َّن النَّبِ َّ
ي َ الز ْه ِريِّ ، قَooا َل طَooا ُوسٌ : قُ ْل ُ
ت اِل ب ِْن َعبَّا ٍ ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
وسُ oك ْمَ ،وإِ ْن لَ ْم تَ ُكونُooوا ُجنُبًا َوأَ ِ
صoيبُوا ِم َن الطِّي ِ
ب" ،قَooا َل هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ا ْغتَ ِسلُوا يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة َوا ْغ ِسلُوا ُر ُء َ
س :أَ َّما ْال ُغ ْس ُل فَنَ َع ْمَ ،وأَ َّما الطِّيبُ فَاَل أَ ْد ِري.
اب ُْن َعبَّا ٍ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی کہ طاؤس بن کیسان نے بیان کیا
کہ میں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سooے پوچھooا کہ لooوگ کہooتے ہیں کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ہے کہ جمعہ کے دن اگرچہ جنابت نہ ہو لیکن غسل کرو اور اپنے سر دھویا کرو اور خوشبو لگایا کooرو۔ ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ غسل کا حکم تو ٹھیک ہے لیکن خوشبو کے متعلق مجھے علم نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 652
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر885 :
ْج أَ ْخبََ oرهُ ْم ،قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن َمي َ
ْسَ oرةَ، وسoى ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاِ ه َشoا ٌم ، أَ َّن اب َْن ُجَ oري ٍ
َحَّ oدثَنَا إِ ْبَ oرا ِهي ُم ب ُْن ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس oلَّ َم فِي ْال ُغ ْس ِ oل يَoْ oو َم ْال ُج ُم َعِ oة،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما"أَنَّهُ َذ َك َر قَ ْو َل النَّبِ ِّي َ
سَ ر ِ َع ْنطَا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ان ِع ْن َد أَ ْهلِ ِه ،فَقَا َل :اَل أَ ْعلَ ُمهُ".
س :أَيَ َمسُّ ِطيبًا أَ ْو ُد ْهنًا إِ ْن َك َ فَقُ ْل ُ
ت اِل ب ِْن َعبَّا ٍ
موسی نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا کہ ہمیں ہشooام بن یوسooف نے خooبر دی ،کہ انہیں ابن جooریج نے
ٰ ہم سے ابراہیم بن
خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھے ابoراہیم بن میسoرہ نے طoاؤس سoے خoبر دی اور انہیں عبoدہللا بن عبoاس رضoی ہللا
عنہما نے ،آپ نے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث کا ذکر کیا تooو میں نے
کہا کہ کیا تیل اور خوشبو کا استعمال بھی ضروری ہے؟ آپ نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں۔
س أَ ْح َ
س َن َما يَ ِجدُ: اب يَ ْلبَ ُ
-7بَ ُ
باب :جمعہ کے دن عمدہ سے عمدہ کپڑے پہنے جو اس کو مل سکے
حدیث نمبر886 :
ب َرأَى حُلَّةً
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، أَ َّن ُع َمَ oر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ْت هَ ِذ ِه فَلَبِ ْستَهَا يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة َولِ ْل َو ْف ِد إِ َذا قَ ِد ُموا َعلَ ْي َ o
ك ،فَقَooا َل ب ْال َمس ِْج ِد ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ِو ا ْشتَ َري َ
ِسيَ َرا َء ِع ْن َد بَا ِ
صoلَّى هَّللا ُ
ت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسoلَّ َم" :إِنَّ َما يَ ْلبَسُ هَِ oذ ِه َم ْن اَل خَاَل َ
ق لَoهُ فِي اآْل ِخَ oر ِة ،ثُ َّم َجooا َء ْ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ِم ْنهَا ُحلَّةً ،فَقَا َل ُع َمرُ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َك َس ْوتَنِيهَا َوقَ ْد
ب َر ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْنهَا ُحلَ ٌل فَأ َ ْعطَى ُع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم :إِنِّي لَ ْم أَ ْك ُسَ oكهَا لِتَ ْلبَ َسoهَا فَ َك َسoاهَا ُع َمُ oر ب ُْن ار ٍد َما قُ ْل َ
ت ،قَooا َل َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ قُ ْل َ
ت فِي ُحلَّ ِة ُعطَ ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ أَ ًخا لَهُ بِ َم َّكةَ ُم ْش ِر ًكا". ْال َخطَّا ِ
ب َر ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی ،انہیں عبدہللا بن
عمooر رضooی ہللا عنہمooا نے کہ عمooر بن خطooاب رضooی ہللا عنہ نے( ریشooم کooا) دھاری دار جooوڑا مسooجد نبooوی کے
دروازے پر بکتا دیکھا تو کہنے لگے یا رسول ہللا! بہتر ہو اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے دن اور وفooود جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آئیں تو ان کی مالقات کے لیے آپ اسے پہنا کریں۔ اس پر نبی کooریم صooلی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 653
صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا کہ اسے تو وہی پہن سکتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔ اس کے بعد رسول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم کے پاس اسی طرح کے کچھ جوڑے آئے تو اس میں سے ایک جooوڑا آپ نے عمooر بن خطooاب رضooی ہللا
عنہ کو عطا فرمایا۔ oانہوں نے عرض کیooا :یا رسoول ہللا! آپ مجھے یہ جooوڑا پہنooا رہے ہیں حooاالنکہ اس سoے پہلے
عطارد کے جوڑے کے بارے میں آپ نے کچھ ایسا فرمایا تھا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے
اسے تمہیں خود پہننے کے لیے نہیں دیا ہے ،چنانچہ عمر رضی ہللا عنہ نے اسے اپنے ایک مشرک بھooائی کooو پہنooا
دیا جو مکے میں رہتا تھا۔
س َوا ِك يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة:
اب ال ِّ
-8بَ ُ
باب :جمعہ کے دن مسواک کرنا
َوقَا َل أَبُو َس ِعي ٍد َع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ُّن
اور ابوسعید رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے کہ مسواک کرنی چاہیے۔
حدیث نمبر887 :
www.islamicurdubooks.com 654
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر888 :
حدیث نمبر889 :
صي ٍْنَ ، ع ْن أَبِي َوائِ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَooا َلَ " :كَ o
oان ُورَ ، و ُح َ ير ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا قَا َم ِم َن اللَّي ِْل يَ ُشوصُ فَاهُ".
النَّبِ ُّي َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہ ہمیں سفیان ثوری نے منصور بن معمر اور حصین بن عبooدالرحمٰ ن سooے خooبر
دی ،انہیں ابووائل نے ،انہیں حذیفہ بن یمان رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسooلم جب رات کooو اٹھooتے
تو منہ کو مسواک سے خوب صاف کرتے۔
اك َغ ْي ِر ِه:
س َو ِ اب َمنْ تَ َ
س َّو َك بِ ِ -9بَ ُ
باب :جو شخص دوسرے کی مسواک استعمال کرے
حدیث نمبر890 :
ض َي هَّللا ُ ان ب ُْن بِاَل ٍل ، قَا َل :قَا َلِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةَ ، أَ ْخبَ َرنِي أَبِيَ ، ع ْنَ عائِ َشةََ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ سلَ ْي َم ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه َو َسoلَّ َم، تَ " :د َخلَ َع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍر َو َم َعهُ ِس َوا ٌ
ك يَ ْستَ ُّن بِِ oه فَنَظََ oر إِلَيِْ oه َر ُسoو ُل هَّللا ِ َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 655
صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سلیمان بن ہالل نے بیooان کیooا کہ ہشooام بن عooروہ
نے کہا کہ مجھے میرے باپ عروہ بن زبیر نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہoا سoے خoبر دی ،انہoوں نے
کہا کہ عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر( ایک مرتبہ)آئے۔ ان کے ہooاتھ میں مسooواک تھی جسooے وہ اسooتعمال کیooا کooرتے تھے۔
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بیماری کی حالت میں ان سے کہا عبدالرحمٰ ن یہ مسواک مجھے دیدے۔ انہooوں نے
دے دی۔ میں نے اس کے سرے کو پہلے توڑا یعنی اتنی لکڑی نکال دی جو عبدالرحمٰ ن اپنے منہ سooے لگایا کooرتے
تھے ،پھر اسے چبا کر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دے دیا۔ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے اس سooے دانت
صاف کئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت میرے سینے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 656
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر892 :
oانَ ، ع ْن أَبِي َج ْمَ oرةَ
َحَّ oدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا أَبُو َعooا ِم ٍر ْال َعقَ ِ oديُّ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا إِ ْب َ oرا ِهي ُم ب ُْن طَ ْه َمَ o
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه
ول هَّللا ِ َ س ، أَنَّهُ قَoا َل" :إِ َّن أَ َّو َل ُج ُم َعٍ oة ُج ِّم َع ْ
ت بَعَْ oد ُج ُم َعٍ oة فِي َم ْسِ oج ِد َر ُسِ o الضُّ بَ ِع ِّيَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
ْس بِ ُج َواثَىِ oم ْن ْالبَحْ َري ِْن".
َو َسلَّ َم فِي َمس ِْج ِد َع ْب ِد ْالقَي ِ
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعامر عقدی نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا ،ان سے ابوجمرہ نضر بن عبدالرحمٰ ن ضبعی نے ،ان سے عبدہللا بن عبooاس رضooی ہللا
عنہما نے ،آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی مسجد کے بعد سoب سoے پہال جمعہ بنoو عبoدالقیس کی
مسجد میں ہوا جو بحرین کے ملک جواثی میں تھی۔
حدیث نمبر893 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ سالِ ُم ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ،
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
اع َو َزا َد اللَّي ُ
ْث، ضَ oooي هَّللا ُ َع ْنهُ َمoooا ،أَ ّن َر ُسoooو َل هَّللا ِ َ
صoooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oooه َو َسoooلَّ َم ،يَقُoooولُُ :كلُّ ُك ْم َر ٍ َع ْن اب ِْن ُع َمَ oooرَ ر ِ
بَ ،وأَنَا َم َعهُ يَ ْو َمئِ ٍذ بِ َوا ِدي ْالقُ َرى هَلْ تََ oرى أَ ْن أُ َج ِّم َع َو ُر َز ْيٌ o
ق َعا ِمٌ oل ق ب ُْن ُح َكي ٍْم إِلَى اب ِْن ِشهَا ٍ قَا َل :يُونُ ُس َكتَ َ
ب ُر َز ْي ُ
ب َوأَنَا أَ ْسَ oم ُع
ب اب ُْن ِشoهَا ٍ ق يَ ْو َمئٍِ oذ َعلَى أَ ْيلَoةَ ،فَ َكتَ َ
ْoر ِه ْم َو ُر َز ْيٌ o
ان َو َغي ِ ض يَ ْع َملُهَا َوفِيهَا َج َما َعةٌ ِم ْن ُّ
السoو َد ِ َعلَى أَرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ:
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ يَأْ ُم ُرهُ أَ ْن يُ َج ِّم َع ي ُْخبِ ُرهُ ،أَ َّن َسالِ ًما َح َّدثَهُ ،أَ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر يَقُولَُ :س ِمع ُ
اع فِي أَ ْهلِ ِه َوهُ َو َم ْسooئُو ٌل َع ْن اع َو َم ْسئُو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِهَ ،وال َّر ُج ُل َر ٍ اع َو ُكلُّ ُك ْم َم ْسئُو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِه ،اإْل ِ َما ُم َر ٍ " ُكلُّ ُك ْم َر ٍ
ooال َسooيِّ ِد ِه َو َم ْسooئُو ٌل َع ْن ت َز ْو ِجهَا َو َم ْسooئُولَةٌ َع ْن َر ِعيَّتِهَooاَ ،و ْال َخooا ِد ُم َر ٍ
اع فِي َم ِ َر ِعيَّتِِ ooهَ ،و ْال َمooرْ أَةُ َرا ِعيَooةٌ فِي بَ ْي ِ
oال أَبِي ِه َو َم ْسoئُو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِِ oهَ ،و ُكلُّ ُك ْم َر ٍ
اع َو َم ْسoئُو ٌل َع ْن ْت أَ ْن قَْ oد قَooا َل َوال َّرجُُ oل َر ٍ
اع فِي َمِ o َر ِعيَّتِ ِه" ،قَا َلَ :و َح ِسب ُ
َر ِعيَّتِ ِه.
ہم سے بشر بن محمد مروزی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبooارک نے خooبر دی ،کہooا کہ ہمیں یونس بن یزید
نے زہری سے خبر دی ،انہیں سالم بن عبدہللا نے ابن عمر سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میں نے نooبی کooریم صooلی
ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہoوئے سoنا کہ تم میں سoے ہoر شoخص نگہبoان ہے اور لیث نے اس میں یہ زیادتی کی کہ
www.islamicurdubooks.com 657
صحیح بخاری جلد1
ٰ
القری میں ابن شooہاب کے پooاس یونس نے بیان کیا کہ رزیق بن حکیم نے ابن شہاب کو لکھا ،ان دنوں میں بھی وادی
ہی تھا کہ کیا میں جمعہ پڑھا سکتا ہوں۔ رزیق( ایلہ کے اطراف میں) ایک زمین کاشت کروا رہے تھے۔ وہاں حبشooہ
وغیرہ کے کچھ لوگ موجود تھے۔ اس زمانہ میں رزیق ایلہ میں( عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے) حاکم تھے۔ ابن
شہاب رحمہ ہللا نے انہیں لکھوایا ،میں وہیں سن رہا تھا کہ رزیق جمعہ پڑھائیں۔ ابن شooہاب رزیق کooو یہ خooبر دے
رہے تھے کہ سالم نے ان سے حدیث بیان کی کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم سے سنا۔ آپ نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک نگooراں ہے اور اس کے مooاتحتوں کے متعلooق اس سooے
سوال ہو گا۔ امام نگراں ہے اور اس سے سوال اس کی رعایا کے بارے میں ہو گا۔ انسooان اپooنے گھooر کooا نگooراں ہے
اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔ عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگراں ہے اور اس سے اس
کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔ خادم اپنے آقا کے مال کooا نگooراں ہے اور اس سooے اس کی رعیت کے بooارے
میں سوال ہو گا۔ ابن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسooلم نے یہ بھی فرمایا
کہ انسان اپنے باپ کے مال کا نگراں ہے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ہو گا اور تم میں سے ہر
شخص نگراں ہے اور سب سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔
ان َو َغ ْي ِر ِه ْم:
الص ْبيَ ِ ش َه ِد ا ْل ُج ُم َعةَ ُغ ْ
س ٌل ِم َن النِّ َ
سا ِء َو ِّ اب َه ْل َعلَى َمنْ لَ ْم يَ ْ
-12بَ ُ
باب :جو لوگ جمعہ کی نماز کے لیے نہ آئیں جیسے عورتیں بچے ،مسافر اور معذور وغیرہ
ان پر غسل واجب نہیں ہے
َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر :إِنَّ َما ْال ُغ ْس ُل َعلَى َم ْن تَ ِجبُ َعلَ ْي ِه ْال ُج ُم َعةُ.
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا غسل اسی کو واجب ہے جس پر جمعہ واجب ہے۔
www.islamicurdubooks.com 658
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر894 :
oريِّ ، قَoا َلَ :حَّ oدثَنِيَ سoالِ ُم ب ُْن َعبِْ oد هَّللا ِ ، أَنَّهُ َسِ oم َعَ عبَْ oد هَّللا ِ ب َْن ان ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن َجا َء ِم ْن ُك ُم ْال ُج ُم َعةَ فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،يَقُولَُ :س ِمع ُ
ُع َم َر َر ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے سالم
بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے( اپنے والد) عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سooے سooنا وہ فرمooاتے تھے کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا کہ تم میں سے جو شخص جمعہ پڑھنے آئے تو غسل کرے۔
حدیث نمبر895 :
حدیث نمبر896 :
سَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :قَooا َل َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن إِ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن طَooا ُو ٍ
اب ِم ْن قَ ْبلِنَا َوأُوتِينَاهُ ِم ْن بَ ْع ِد ِه ْم،
ون يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة أُوتُوا ْال ِكتَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :نَحْ ُن اآْل ِخر َ
ُون السَّابِقُ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اختَلَفُوا فِي ِه فَهَ َدانَا هَّللا ُ فَ َغدًا لِ ْليَهُو ِد َوبَ ْع َد َغ ٍد لِلنَّ َ
صا َرى ،فَ َس َك َ
ت. فَهَ َذا ْاليَ ْو ُم الَّ ِذي ْ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،کہooا کہ ہم سooے عبooدہللا بن طooاؤس نے
بیان کیا ،ان سے ان کے باپ طاؤس نے ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا ہم( دنیoا میں) تoو بعoد میں آئے لیکن قیoامت کے دن سoب سoے آگے ہoوں گے ،فoرق صoرف یہ ہے کہ یہoود و
www.islamicurdubooks.com 659
صحیح بخاری جلد1
ٰ
نصاری کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں بعد میں۔ تو یہ دن(جمعہ) وہ ہے جس کے بارے میں اہooل کتooاب نے
تعooooالی نے ہمیں یہ دن بتال دیا( اس کے بعooooد) دوسooooرا دن( ہفتہ) یہooooود کooooا دن ہے اور تیسooooرا
ٰ اختالف کیooooا ،ہللا
ٰ
نصاری کا۔ آپ پھر خاموش ہو گئے۔ دن( اتوار)
حدیث نمبر897 :
ق َعلَى ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم أَ ْن يَ ْغتَ ِس َل فِي ُكلِّ َس ْب َع ِة أَي ٍَّام ،يَ ْو ًما يَ ْغ ِس ُل فِي ِه َر ْأ َسهُ َو َج َس َدهُ".
ثُ َّم قَا َلَ :ح ٌّ
تعالی کا) ہر سات دن میں ایک دن جمعہ میں غسooل کooرے جس میں
ٰ اس کے بعد فرمایا کہ ہر مسلمان پر حق ہے( ہللا
اپنے سر اور بدن کو دھوئے۔
حدیث نمبر898 :
سَ ، ع ْن أَبِي هُ َر ْيَ oرةَ ، قَooا َل :قَooا َل النَّبِ ُّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم :هَّلِل ِ حَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَooا ُو ٍ َر َواهُ أَبَ ُ
ان ب ُْن َ
صالِ ٍ
ق أَ ْن يَ ْغتَ ِس َل فِي ُكلِّ َس ْب َع ِة أَي ٍَّام يَ ْو ًما.
تَ َعالَى َعلَى ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم َح ٌّ
اس حدیث کی روایت ابان بن صالح نے مجاہد سے کی ہے ،ان سے طاؤس نے ،ان سے ابوہریرہ رضoی ہللا عنہ نے
oالی کooا ہooر مسooلمان پooر حooق ہے کہ ہooر سooات دن میں ایک
کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا کہ ہللا تعٰ o
دن( جمعہ) غسل کرے۔
اب:
-13بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
www.islamicurdubooks.com 660
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر899 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاَ شبَابَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ورْ قَا ُءَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينَ ٍ
ارَ ، ع ْنُ م َجا ِهٍ oدَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ oرَ ، ع ِن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ا ْئ َذنُوا لِلنِّ َسا ِء بِاللَّي ِْل إِلَى ْال َم َس ِ
اج ِد". النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شبابہ نے بیoان کیoا ،کہoا کہ ہم سoے ورقoاء بن عمoرو نے
بیان کیا ،ان سے عمرو بن دینار نے ،ان سے مجاہد نے ،ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں میں آنے کی اجازت oدے دیا کرو۔
حدیث نمبر900 :
ُف ب ُْن ُمو َسىَ ، ح َّدثَنَا أَبُو أُ َسا َمةََ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ oر ، قَooا َلَ " :كooانَ ِ
ت َح َّدثَنَا يُوس ُ
ين أَ َّن ُع َمَ oر
ين َوقَْ oد تَ ْعلَ ِم َ ْح َو ْال ِع َشا ِء فِي ْال َج َما َع ِة فِي ْال َم ْسِ oج ِد ،فَقِي َل لَهَoا :لِ َم تَ ْخ oر ِ
ُج َ ا ْم َرأَةٌ لِ ُع َم َر تَ ْشهَ ُد َ
صاَل ةَ الصُّ ب ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اَل تَ ْمنَ ُعooوا إِ َمooا َء تَ :و َما يَ ْمنَ ُعهُ أَ ْن يَ ْنهَانِي ،قَا َل :يَ ْمنَ ُعهُ قَ ْو ُل َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ك َويَ َغارُ ،قَالَ ْ يَ ْك َرهُ َذلِ َ
اج َد هَّللا ِ".
هَّللا ِ َم َس ِ
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا کہا کہ ہم سooے عبیooدہللا ابن عمooر نے بیooان
ٰ ہم سے یوسف بن
کیا ،ان سے نافع نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہمooا نے ،انہooوں نے کہooا کہ عمooر رضooی ہللا عنہ کی ایک
بیوی تھیں جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے کے لیے مسجد میں آیا کرتی تھیں۔ ان سooے کہooا گیooا کہ
باوجود اس علم کے کہ عمر رضی ہللا عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں اور وہ غیرت محسوس کرتے ہیں پھooر آپ
مسجد میں کیوں جاتی ہیں۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کر دیتے۔ لوگooوں نے کہooا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ ہللا کی بنooدیوں کooو ہللا کی مسooجدوں میں آنے سooے مت
روکو۔
www.islamicurdubooks.com 661
صحیح بخاری جلد1
باب :اگر بارش ہو رہی ہو تو جمعہ میں حاضر ہونا واجب نہیں
حدیث نمبر901 :
الزيَooا ِديِّ ،قَoا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبُْ oد هَّللا ِ ب ُْن
احب ِّ َحَّ oدثَنَاُ م َسَّ oد ٌد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا إِ ْسَ oما ِعي ُل ، قَoا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ عبُْ oد ْال َح ِمي ِدَ
صِ o
ت أَ ْشoهَ ُد أَ َّن ُم َح َّمدًا َر ُسoو ُل هَّللا ِ
ير" :إِ َذا قُ ْل َ
س لِ ُم َؤ ِّذنِ ِه فِي يَoْ oو ٍم َم ِطٍ o
ين قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ ث ، اب ُْن َع ِّم ُم َح َّم ِد ب ِْن ِس ِ
ير َ ْال َح ِ
ار ِ
اس ا ْستَ ْن َكرُوا ،قَا َل :فَ َعلَ oهُ َم ْن هُ َ oو َخ ْيٌ oر ِمنِّي إِ َّن ْال ُج ْم َع oةَ
صلُّوا فِي بُيُوتِ ُك ْم فَ َكأ َ َّن النَّ َ
صاَل ِة ،قُلْ َ فَاَل تَقُلْ َح َّ
ي َعلَى ال َّ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فِي قَصْ ِر ِه أَحْ يَانًا يُ َج ِّم ُع َوأَحْ يَانًا اَل يُ َج ِّم ُع َوهُ َو بِال َّز ِ
اويَ ِة َعلَى فَرْ َس َخي ِْن أَنَسٌ َر ِ
تعالی کا( سورۃ الجمعہ میں) ارشاد ہے« إذا نoودي للصooالة من يoوم الجمعooة» جب جمعہ کے دن نمoاز کے
ٰ کیونکہ ہللا
لیے اذان ہو( تو ہللا کے ذکر کی طرف دوڑو) عطاء نے کہا کہ جب تم ایسooی بسooتی میں ہooو جہooاں جمعہ ہooو رہooا ہے
اور جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو تمہارے لیے جمعہ کی نماز پڑھنے آنا واجب ہے۔ اذان سنی ہو یا
www.islamicurdubooks.com 662
صحیح بخاری جلد1
نہ سنی ہو۔ اور انس بن مالک رضی ہللا عنہ( بصرہ سooے) چھ میooل دور مقooام زاویہ میں رہooتے تھے ،آپ یہooاں کبھی
اپنے گھر میں جمعہ پڑھ لیتے اور کبھی یہاں جمعہ نہیں پڑھتے۔( بلکہ بصooرہ کی جooامع مسooجد میں جمعہ کے لooیے
تشریف الیا کرتے تھے)۔
حدیث نمبر902 :
ثَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ oد هَّللا ِ ب ِْن أَبِي ب ، قَا َل :أَ ْخبََ oرنِيَ ع ْم oرُو ب ُْن ْال َحِ o
oار ِ ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍ
صالِ ٍَح َّدثَنَا أَحْ َم ُد ب ُْن َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه ج النَّبِ ِّي َ
ْoرَ ، ع ْنَ عائِ َشoةََ ز ْو ِ ْoرَ ح َّدثَoهَُ ،ع ْن عُoرْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَي ِ الزبَي ِ oر ب ِْن ُّ oر ، أَ َّنُ م َح َّم َد ب َْن َج ْعفَ ِ
َج ْعفَ ٍ
ُصoيبُهُ ُم ْال ُغبَooا ُر َو ْال َعَ oر ُ
ق ار ي ِ ازلِ ِه ْم َو ْال َع َوالِ ِّي ،فَيَأْتُ َ
ون فِي ْال ُغبَ ِ ُون يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ِم ْن َمنَ ِ
ان النَّاسُ يَ ْنتَاب َ َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
تَ " :ك َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ oه ق ،فَأَتَى َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ ْن َس ٌ
ان ِم ْنهُ ْم َوهَُ oو ِع ْنِ oدي ،فَقَoا َل النَّبِ ُّي َ فَيَ ْخ ُر ُج ِم ْنهُ ُم ْال َع َر ُ
َو َسلَّ َم :لَ ْو أَنَّ ُك ْم تَطَهَّرْ تُ ْم لِيَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا".
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ مجھے
عمرو بن حارث oنے خبر دی ،ان سے عبیدہللا بن ابی جعفر نے کہ محمد بن جعفر بن زبیر نے ان سooے بیooان کیooا ،ان
سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کی زوجہ مطہooرہ oنے ،آپ
نے کہا کہ لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے اپنے گھروں سے اور اطراف مدینہ گاؤں سے( مسجد نبوی میں) باری باری
آیا کرتے تھے۔ لوگ گردوغبار میں چلے آتے ،گرد میں اٹے ہoوئے اور پسoینہ میں شooرابور۔ اس قoدر پسoینہ ہوتooا کہ
تھمتا( رکتooا) نہیں تھooا۔ اسooی حooالت میں ایک آدمی رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کے پooاس آیا ،آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اس دن( جمعہ میں) غسل کر لیا کرتے تو بہتر ہوتا۔
س:
ش ْم ُ اب َو ْقتُ ا ْل ُج ُم َع ِة إِ َذا َزالَ ِ
ت ال َّ -16بَ ُ
باب :جمعہ کا وقت سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم. يرَ ،و َع ْم ِرو ب ِْن ُح َر ْي ٍ
ث َر ِ ك يُرْ َوى َع ْن ُع َم َرَ ،و َعلِ ٍّيَ ،والنُّ ْع َم ِ
ان ب ِْن بَ ِش ٍ َو َك َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 663
صحیح بخاری جلد1
اور عمر اور علی اور نعمان بن بشیر اور عمرو بن حریث رضوان ہللا علیہم اجمعین سے اسی طرح مروی ہے۔
حدیث نمبر903 :
ان ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ عبُْ oد هَّللا ِ ، قَoا َل :أَ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ oعي ٍد ، أَنَّهُ َسoأ َ َلَ ع ْمَ oرةََ ع ِن ْال ُغ ْسِ oل يَ ْoو َم ْال ُج ُم َعِ oة،
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ان النَّاسُ َمهَنَةَ أَ ْنفُ ِس ِه ْمَ ،و َكانُوا إِ َذا َراحُوا oإِلَى ْال ُج ُم َعِ oة َرا ُحooوا فِي هَ ْيئَتِ ِه ْم
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَاَ " :ك َ
تَ عائِ َشةَُ ر ِ
ت :قَالَ ْ
فَقَالَ ْ
فَقِي َل لَهُ ْم لَ ِو ا ْغتَ َس ْلتُ ْم".
ہم سے عبدان عبدہللا بن عثمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبooارک نے خooبر دی ،کہooا کہ ہمیں ٰ
یحیی بن سooعید
نے خبر دی کہانہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن سے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے بیان کیا کہ
عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتی تھیں کہ لooوگ اپooنے کooاموں میں مشooغول رہooتے اور جمعہ کے لooیے اسooی حooالت( میooل
کچیل) میں چلے آتے ،اس لیے ان سے کہا گیا کہ کاش تم لوگ(کبھی) غسل کر لیا کرتے۔
حدیث نمبر904 :
www.islamicurdubooks.com 664
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر905 :
س ، قَooا َلُ " :كنَّا نُبَ ِّك ُر بِ ْال ُج ُم َعِ oة َونَقِي ُل بَ ْعَ oد
ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ح َم ْي ٌ oدَ ، ع ْن أَنَ ٍ
َحَّ oدثَنَاَ ع ْب َ oد ُ
ْال ُج ُم َع ِة".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خooبر دی ،کہooا کہ ہمیں حمیooد طویل نے انس بن مالooک
رضی ہللا عنہ سے خبر دی۔ آپ نے فرمایا کہ ہم جمعہ سویرے پڑھ لیا کرتے اور جمعہ کے بعد آرام کرتے تھے۔
اب إِ َذا ا ْ
شتَ َّد ا ْل َح ُّر يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة: -17بَ ُ
باب :جمعہ جب سخت گرمی میں آن پڑے
حدیث نمبر906 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن أَبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َما َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َخ ْل َدةَ هُ َو َخالِ ُد ب ُْن ِدينَ ٍ
ار ، قَا َل:
صاَل ِةَ ،وإِ َذا ا ْشتَ َّد ْال َحرُّ أَ ْب َر َد
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِ َذا ا ْشتَ َّد ْالبَرْ ُد بَ َّك َر بِال َّ ْت أَنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َس ِمع ُ
صاَل ِة َولَ ْم يَ ْذ ُك ِر ْال ُج ُم َعةََ ،وقَا َل بِ ْشُ oر ب ُْن
صاَل ِة يَ ْعنِي ْال ُج ُم َعةَ" ،قَا َل يُونُسُ ب ُْن بُ َكي ٍْر : أَ ْخبَ َرنَا أَبُو َخ ْل َدةَ ، فَقَا َل :بِال َّ
بِال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ان النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :كي َ
ْف َك َ صلَّى بِنَا أَ ِمي ٌر ْال ُج ُم َعةَ ،ثُ َّم قَا َل أِل َنَ ٍ
س َر ِ تَ ح َّدثَنَا أَبُو َخ ْل َدةَ ، قَا َلَ :
ثَابِ ٍ
صلِّي ُّ
الظ ْه َر ؟. َو َسلَّ َم يُ َ
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حرمی بن عمارہ نے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا
کہ ہم سے ابوخلدہ جن کا نام خالد بن دینار ہے ،نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالooک رضooی ہللا عنہ سooے سooنا ،آپ
نے فرمایا کہ اگر سردی زیادہ پڑتی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز سویرے پڑھ لیتے۔ لیکن جب گoرمی زیادہ
ہوتی تو ٹھنڈے وقت نماز پڑھتے۔ آپ کی مراد جمعہ کی نماز سے تھی۔ یونس بن بکیر نے کہooا کہ ہمیں ابوخلooدہ نے
خبر دی۔ انہوں نے صرف نماز کہا۔ جمعہ کا ذکر نہیں کیا اور بشر بن ثابت نے کہا کہ ہم سے ابوخلooدہ نے بیooان کیooا
کہ امیر نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی۔ پھر انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ نبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم ظہooر
کی نماز کس وقت پڑھتے تھے؟
www.islamicurdubooks.com 665
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر907 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :حَّ oدثَنَاْ ال َولِي ُد ب ُْن ُم ْسoلِ ٍم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ِزيُ oد ب ُْن أَبِي َمooرْ يَ َم ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاَ عبَايَoةُ ب ُْن
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َس oلَّ َم ،يَقُooولَُ " :م ِن سَ وأَنَا أَ ْذهَبُ إِلَى ْال ُج ُم َع ِة ،فَقَا َل َسِ oمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ِرفَا َعةَ ، قَا َل :أَ ْد َر َكنِي أَبُو َع ْب ٍ
ار".يل هَّللا ِ َح َّر َمهُ هَّللا ُ َعلَى النَّ ِ ا ْغبَر ْ
َّت قَ َد َماهُ فِي َسبِ ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن ابی مooریم
نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج نے بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ میں جمعہ کے لooیے
جا رہا تھا۔ راستے میں ابوعبس رضی ہللا عنہ سے میری مالقات ہوئی ،انہooوں نے کہooا کہ میں نے رسooول ہللا صooلی
تعالی اسے دوزخ پر حooرام کooر دے
ٰ ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس کے قدم ہللا کی راہ میں غبار آلود ہو گئے ہللا
گا۔
www.islamicurdubooks.com 666
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر908 :
الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنَ س ِعي ٍد ، وأبي سلمةَ ع ْن أَبِي هُ َر ْي َ oرةََ ر ِ
ض َ oي هَّللا ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
ب ، قَا َل حدثناُّ
ooريِّ ، قَooا َل: ooان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ ooعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ صooلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه َو َسooلَّ َم .ح و َحَّ ooدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
َع ْنooهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،يَقُooولُ" :إِ َذا أَ ْخبَ َرنِي أَبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، أَ َّن أَبَا هُ َر ْيَ oرةَ قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْت َر ُسoو َل هَّللا ِ َ
صلُّوا َو َما فَاتَ ُك ْم فَأَتِ ُّموا". صاَل ةُ فَاَل تَأْتُوهَا تَ ْس َع ْو َن َو ْأتُوهَا تَ ْم ُش َ
ون َعلَ ْي ُك ُم ال َّس ِكينَةُ ،فَ َما أَ ْد َر ْكتُ ْم فَ َ أُقِي َم ِ
ت ال َّ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیooان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے زہooری نے سooعید اور
ابوسلمہ سے بیان کیا ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے اور ان سے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے( دوسooری
سند سے بیان کیا) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا اور ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہooا کہ ہمیں شooعیب نے خooبر دی،
انہیں زہری نے اور انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے خبر دی ،وہ ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ سooے روایت کooرتے تھے
کہ آپ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جب نماز کے لoیے تکبoیر کہی جoائے تoو دوڑتے
ہوئے مت آؤ بلکہ( اپنی معمولی رفتار سے) آؤ پورے اطمینان کے ساتھ پھر نماز کا جو حصہ( امام کے سooاتھ) پooالو
اسے پڑھ لو اور جو رہ جائے تو اسے بعد میں پورا کرو۔
حدیث نمبر909 :
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي أَبُو قُتَ ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال ُمبَا َر ِكَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن أَبِي َكثِ ٍ
يرَ ، ع ْنَ ع ْب ِ oد
هَّللا ِ ب ِْن أَبِي قَتَا َدةَ اَل أَ ْعلَ ُمهُ إِاَّل َ ،ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَooا َل" :اَل تَقُو ُمooوا َحتَّى تَ َ oر ْونِي َو َعلَ ْي ُك ُم
ال َّس ِكينَةُ".
ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابو قتیبہ بن قتیبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے علی بن مبارک
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن ابی قتادہ نے( امام بخاری رحمہ ہللا کہooتے ہیں کہ مجھے یقین
ٰ نے
ہے کہ) عبooدہللا نے اپooنے بooاپ ابوقتooادہ سooے روایت کی ہے ،وہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے راوی ہیں
www.islamicurdubooks.com 667
صحیح بخاری جلد1
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تک مجھے دیکھ نہ لو صف بندی کے لیے کھڑے نہ ہوا کرو اور آہستگی
سے چلنا الزم کر لو۔
ق بَ ْي َن ا ْثنَ ْي ِن يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة:
اب الَ يُفَ َّر ُ
-19بَ ُ
باب :جمعہ کے دن جہاں دو آدمی بیٹھے ہوئے ہوں ان کے بیچ میں نہ داخل ہو
حدیث نمبر910 :
oريِّ َ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن اب ِْن بَ ، ع ْنَ س ِ oعي ٍد ْال َم ْقبُِ oان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُ oد هَّللا ِ ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ َحَّ oدثَنَاَ ع ْب َ oد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ِن ا ْغتَ َس َل يَ ْو َم ْال ُج ُم َعِ ooة َوتَطَهَّ َر بِ َما
ار ِس ُّي ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان ْالفَ ِ َو ِدي َعةََ ، ح َّدثَنَاَ س ْل َم ُ
ب ،ثُ َّم َرا َح فَلَ ْم يُفَرِّ ْق بَي َْن ْاثنَي ِْن فَ َ
صلَّى َما ُكتِ َ
ب لَهُ ،ثُ َّم إِ َذا َخ َر َج اإْل ِ َمooا ُم ا ْستَطَا َع ِم ْن طُه ٍْر ،ثُ َّم ا َّدهَ َن أَ ْو َمسَّ ِم ْن ِطي ٍ
ت ُغفِ َر لَهُ َما بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُج ُم َع ِة اأْل ُ ْخ َرى". أَ ْن َ
ص َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی انہooوں نے کہooا کہ ہمیں ابن ابی ذئب
نے خبر دی ،انہیں سعید مقبری نے ،انہیں ان کے باپ ابوسعید نے ،انہیں عبoدہللا بن ودیعہ نے ،انہیں سooلمان فارسooی
رضooی ہللا عنہ نے کہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے فرمایا جس نے جمعہ کے دن غسooل کیooا اور خooوب پooاکی
حاصل کی اور تیل یا خوشبو استعمال کی ،پھooر جمعہ کے لooیے چال اور دو آدمیooوں کے بیچ میں نہ گھسooا اور جتooنی
اس کی قسمت میں تھی ،نماز پڑھی ،پھر جب امام باہر آیا اور خطبہ شروع کیا تو خاموش ہو گیا ،اس کے اس جمعہ
سے دوسرے جمعہ تک کے تمام گناہ بخش دیئے جائیں گے۔
www.islamicurdubooks.com 668
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر911 :
ْت نَافِعًا ، يَقُooولَُ :سِ oمع ُ
ْت اب َْن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ م ْخلَُ oد ب ُْن يَ ِزيَ oد ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ oري ٍ
ْج ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
س فِي ِه" ،قُ ْل ُ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أَ ْن يُقِي َم ال َّر ُج ُل أَ َخاهُ ِم ْن َم ْق َع ِد ِه َويَجْ لِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَقُولُ" :نَهَى النَّبِ ُّي َ
ُع َم َر َر ِ
لِنَافِ ٍعْ :ال ُج ُم َعةَ ،قَا َلْ :ال ُج ُم َعةَ َو َغ ْي َرهَا.
ہم سے محمد بن سالم بیکندی رحمہ ہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں مخلد بن یزید نے خooبر دی ،کہooا کہ ہمیں ابن جooریج
نے خبر دی ،کہا کہ میں نے نافع سے سنا ،انہوں نے کہا میں نے عبدہللا بن عمooر سooے سooنا ،انہooوں نے کہooا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے کہ کوئی شخص اپنے مسooلمان بھooائی کooو اٹھooا کoر اس کی جگہ
خود بیٹھ جائے۔ میں نے نافع سے پوچھooا کہ کیooا یہ جمعہ کے لooیے ہے تooو انہooوں نے جooواب دیا کہ جمعہ اور غooیر
جمعہ سب کے لیے یہی حکم ہے۔
اب األَ َذ ِ
ان يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة: -21بَ ُ
باب :جمعہ کے دن اذان کا بیان
حدیث نمبر912 :
ان النِّ َدا ُء يَ ْoو َم ْال ُج ُم َعِ oة أَ َّولُoهُ
ب ب ِْن يَ ِزي َد ، قَا َلَ " :ك َ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن السَّائِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوأَبِي بَ ْك ٍرَ ،و ُع َم َر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َمooا ،فَلَ َّما َكَ o
oان س اإْل ِ َما ُم َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ
إِ َذا َجلَ َ
وق
الس ِ o ث َعلَى ال َّز ْو َرا ِء" ،قَا َل أَبُو َعبْد هَّللا ِ :ال َّز ْو َرا ُء َم ْو ِ
ض ٌ oع بِ ُّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َو َكثُ َر النَّاسُ َزا َد النِّ َدا َء الثَّالِ َ
ان َر ِ ُع ْث َم ُ
بِ ْال َم ِدينَ ِة.
ہم سے آدم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے زہری کے واسطے سے بیان کیooا ،ان سooے سooائب
بن یزید نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمooر رضooی ہللا عنہمooا کے زمooانے میں جمعہ کی پہلی
اذان اس وقت دی جاتی تھی جب امام منبر پر خطبہ کے لیے بیٹھتے لیکن عثمان رضooی ہللا عنہ کے زمooانہ میں جب
مسooلمانوں کی کooثرت ہooو گooئی تooو وہ مقooام زوراء سooے ایک اور اذان دلooوانے لگے۔ ابوعبooدہللا( امooام بخooاری رحمہ
ہللا) فرماتے ہیں کہ زوراء مدینہ کے بازار میں ایک جگہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 669
صحیح بخاری جلد1
اب ا ْل ُم َؤ ِّذ ِن ا ْل َو ِ
اح ِد يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة: -22بَ ُ
باب :جمعہ کے لیے ایک مؤذن مقرر کرنا
حدیث نمبر913 :
ب ب ِْن يَ ِزيَ oد" ، أَ َّن oريِّ َ ، ع ْنَّ
السoائِ ِ ونَ ، ع ْنُّ
الز ْهِ o يز ب ُْن أَبِي َسoلَ َمةَ ْال َم ِ
اج ُشُ o َح َّدثَنَا أَبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ين َكثُ َر أَ ْه ُل ْال َم ِدينَ ِ oة َولَ ْم يَ ُك ْن لِلنَّبِ ِّي َ
ص oلَّى ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ِح َ ث يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ُع ْث َم ُ
ان ب ُْن َعفَّ َ
ان َر ِ الَّ ِذي َزا َد التَّأْ ِذ َ
ين الثَّالِ َ
ين يَجْ لِسُ اإْل ِ َما ُم يَ ْعنِي َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر". ان التَّأْ ِذ ُ
ين يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ِح َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم َؤ ِّذ ٌن َغ ْي َر َو ِ
اح ٍدَ ،و َك َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبoد العزیز بن ابوسooلمہ ماجشooون نے بیooان کیooا،
انہوں نے کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ،ان سے سائب بن یزید نے کہ جمعہ میں تیسری اذان عثمان بن عفان رضی
ہللا عنہ نے بڑھائی جبکہ مدینہ میں لوگ زیادہ ہو گئے تھے جب کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ایک ہی مؤذن
تھے۔( آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے دور میں) جمعہ کی اذان اس وقت دی جاتی جب امام منبر پر بیٹھتا۔
www.islamicurdubooks.com 670
صحیح بخاری جلد1
عنہ نے جواب دیا« هللا أكبر هللا أكooبر» مooؤذن نے کہا«أشooهد أن ال إله إال هللا» معooاویہ نے جooواب دیا« وأنooا» اور میں
بھی توحید کی گواہی دیتا ہوں مؤذن نے کہا« أشهد أن محمدا رسول هللا» معooاویہ نے جooواب دیا« وأنooا» اور میں بھی
محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دیتا ہوں جب مؤذن اذان کہہ چکا تooو آپ نے کہooا حاضooرین! میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا اسی جگہ یعنی منooبر پooر آپ بیٹھے تھے مooؤذن نے اذان دی تooو آپ یہی فرمooا
رہے تھے جو تم نے مجھ کو کہتے سنا۔
www.islamicurdubooks.com 671
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر917 :
oاريُّ ْالقُ َر ِش ُّ oي
َحَّ oدثَنَا قُتَ ْيبَ oةُ ب ُْن َسِ oعي ٍد ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا يَ ْعقُooوبُ ب ُْن َع ْبِ oد ال oرَّحْ َم ِن ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ب ِْن َع ْبٍ oد ْالقَِ o
يَ وقَ ِد ا ْمتََ oر ْوا فِي ْال ِم ْنبَِ o
oر ِم َّم ار ، أَ َّن ِر َجااًل أَتَ ْواَ س ْه َل ب َْن َس ْع ٍد السَّا ِع ِد َّ از ِم ب ُْن ِدينَ ٍ اإْل ِ ْس َك ْن َد َرانِ ّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َح ِ
ضَ oع َوأَ َّو َل يَoْ oو ٍم َجلَ َ
س َعلَ ْيِ oه َر ُسoو ُل ف ِم َّما هُ َو َولَقَ ْد َرأَ ْيتُهُ أَ َّو َل يَ ْو ٍم ُو ِ
ك فَقَا َلَ :وهَّللا ِ إِنِّي أَل َ ْع ِر ُ
ُعو ُدهُ فَ َسأَلُوهُ َع ْن َذلِ َ
oري ُغاَل َمِ o
oك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم إِلَى فُاَل نَةَ ا ْم َرأَ ٍة قَْ oد َسَّ oماهَا َسْ oه ٌل ُمِ o صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،أَرْ َس َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ هَّللا ِ َ
تاس ،فَأ َ َم َر ْتهُ فَ َع ِملَهَا ِم ْن طَرْ فَا ِء ْال َغابَ ِة ثُ َّم َجا َء بِهَا ،فَأَرْ َس oلَ ْ
ت النَّ َ النَّجَّا َر أَ ْن يَ ْع َم َل لِي أَ ْع َوادًا أَجْ لِسُ َعلَ ْي ِه َّن إِ َذا َكلَّ ْم ُ
صooلَّى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ ت هَا هُنَا" ،ثُ َّم َرأَي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَأ َ َم َر بِهَا فَ ُو ِ
ض َع ْ ُول هَّللا ِ َ
إِلَى َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 672
صحیح بخاری جلد1
َعلَ ْيهَا َو َكبَّ َر َوهُ َو َعلَ ْيهَا ،ثُ َّم َر َك َع َوهُ َو َعلَ ْيهَا ،ثُ َّم نَ َز َل ْالقَ ْهقَ َرى فَ َس َج َد فِي أَصْ ِل ْال ِم ْنبَ ِر ،ثُ َّم َعا َد فَلَ َّما فَ َر َغ أَ ْقبَ َل َعلَى
ْت هَ َذا لِتَأْتَ ُّموا َولِتَ َعلَّ ُمواَ o
صاَل تِي". اس ،فَقَا َل :أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ َما َ
صنَع ُ النَّ ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰ ن بن محمد بن عبدہللا بن عبooد القooاری
قرشی اسکندرانی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوحooازم بن دینooار نے بیooان کیooا کہ کچھ لooوگ سoہل بن سoعد
ساعدی رضی ہللا عنہ کے پاس آئے۔ ان کا آپس میں اس پر اختالف تھooا کہ منooبرنبوی علی صooاحبہا الصooلوۃ والسooالم
کی لکڑی کس درخت کی تھی۔ اس لیے سعد رضooی ہللا عنہ سooے اس کے متعلooق دریافت کیooا گیooا آپ نے فرمایا ہللا
گواہ ہے میں جانتا ہوں کہ منبرنبوی کس لکڑی کooا تھooا۔ پہلے دن جب وہ رکھooا گیooا اور سooب سooے پہلے جب اس پooر
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھے تو میں اس کooو بھی جانتooا ہooوں۔ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے انصooار کی
فالں عورت کے پاس جن کا سعد رضی ہللا عنہ نے نام بھی بتایا تھا۔ آدمی بھیجا کہ وہ اپنے بڑھئی غالم سے میرے
لیے لکڑی جوڑ دینے کے لیے کہیں۔ تاکہ جب مجھے لوگوں سے کچھ کہنا ہو تو اس پر بیٹھا کooروں چنooانچہ انہooوں
نے اپنے غالم سے کہا اور وہ غابہ کے جھاؤ کی لکڑی سے اسooے بنooا کooر الیا۔ انصooاری خooاتون نے اسooے رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے یہooاں رکھوایا میں نے دیکھooا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اسی پر( کھڑے ہو کر) نماز پڑھائی۔ اسی پر کھooڑے کھooڑے تکبooیر کہی۔ اسooی
پر رکوع کیا۔ پھر الٹے پاؤں لوٹے اور منبر کی جڑ میں سجدہ کیا اور پھر دوبارہ اسی طرح کیooا جب آپ نمooاز سooے
فارغ ہوئے تو لوگوں کو خطاب فرمایا۔ لوگو! میں نے یہ اس لیے کیا کہ تم میری پیروی کرو اور میری طooرح نمooاز
پڑھنی سیکھ لو۔
حدیث نمبر918 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َل :أَ ْخبَ َ oرنِي اب ُْن أَنَ ٍ
س،
ض َ oع لَ oهُ ْال ِم ْنبَ ُ oر َس ِ oم ْعنَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما ُو ِ ان ِج ْذ ٌ
ع يَقُو ُم إِلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ أَنَّهُ َس ِم َعَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :ك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َو َ
ض َع يَ َدهُ َعلَ ْيِ oه" ،قَooا َلُ سoلَ ْي َم ُ
انَ : ع ْن يَحْ يَى، ت ْال ِع َش ِ
ار َحتَّى نَ َز َل النَّبِ ُّي َ ع ِم ْث َل أَصْ َوا ِ ْ ْ
لِل ِجذ ِ
س ، أَنَّهُ َس ِم َعَ جابِرًا.
أَ ْخبَ َرنِي َح ْفصُ ب ُْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن أَنَ ٍ
www.islamicurdubooks.com 673
صحیح بخاری جلد1
oیی
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر بن ابی کثیر نے بیان کیooا ،کہooا کہ مجھے یحٰ o
بن سoعید نے خooبر دی ،کہooا کہ مجھے حفص بن عبooدہللا بن انس نے خooبر دی ،انہooوں نے جooابر بن عبoدہللا رضooی ہللا
عنہما سے سنا کہ ایک کھجور کا تنا تھا جس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ٹیک لگا کooر کھooڑے ہooوا کooرتے تھے۔
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے منبر بن گیا( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس تنے پر ٹیک نہیں لگایا) تooو ہم نے
اس سے رونے کی آواز سنی جیسے دس مہینے کی گابھن اونٹنی آواز کرتی ہے۔ نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
یحیی سے یوں حooدیث بیooان کی کہ
ٰ منبر سے اتر کر اپنا ہاتھ اس پر رکھا( تب وہ آواز موقوف ہوئی) اور سلیمان نے
مجھے حفص بن عبیدہللا بن انس نے خبر دی اور انہوں نے جابر سے سنا۔
حدیث نمبر919 :
oريِّ َ ، ع ْنَ سoالِ ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِه ، قَooا َلَ :سِ oمع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي بَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o س ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَا اب ُْن أَبِي ِذ ْئ ٍ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن أَبِي إِيَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر ،فَقَا َلَ " :م ْن َجا َء إِلَى ْال ُج ُم َع ِة فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،ان سے زہری نے ،ان سooے
سالم نے ،ان سے ان کے باپ( ابن عمر رضی ہللا عنہما) نے فرمایا کہ میں نے نبی کoریم صoلی الہ علیہ وسoلم سoے
سنا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ جooو جمعہ کے لooیے آئے وہ پہلے غسooل کooر لیooا
کرے۔
www.islamicurdubooks.com 674
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر920 :
ث ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنَاُ عبَ ْيُ oد هَّللا َِ ، ع ْن نَooافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن يريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن ْال َحِ o
oار ِ ار َِح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر ْالقَ َو ِ
ون اآْل َن". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ قَائِ ًما ،ثُ َّم يَ ْق ُع ُد ،ثُ َّم يَقُو ُم َك َما تَ ْف َعلُ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ ُع َم َرَ ر ِ
ہم سے عبیدہللا بن عمر قواریری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے خالد بن حارث oنے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ
ہم سے عبیدہللا بن عمر نے نافع سے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے۔ پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہوتے جیسے تم لوگ بھی آج کل کرتے ہو۔
حدیث نمبر921 :
ار ، أَنَّهُ
ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنِ هاَل ِل ب ِْن أَبِي َم ْي ُمونَةََ ، حَّ oدثَنَاَ عطَooا ُء ب ُْن يَ َسٍ o
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ات يَ ْو ٍم َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر َو َجلَ ْسنَا َح ْولَهُ"o. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجلَ َ
س َذ َ َس ِم َع أَبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
ي ، قَا َل" :إِ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے یحیی بن ابی کثیر سooے بیooان کیooا ،ان سooے ہالل
بن ابی میمونہ نے ،انہوں نے کہا ہم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ،انہوں نے ابو سعید خدری رضooی ہللا عنہ سooے
سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک دن منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہم سب آپ صلی ہللا علیہ وسooلم کے ارد
گرد بیٹھ گئے۔
www.islamicurdubooks.com 675
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر922 :
www.islamicurdubooks.com 676
صحیح بخاری جلد1
نشانی ہے؟ انہوں نے سر کے اشارہ سے ہاں کہا( کیونکہ سورج گہن ہو گیا تھooا) اسooماء رضooی ہللا عنہooا نے کہooا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دیر تک نماز پڑھتے رہے۔ یہاں تک کہ مجھ کو غشی آنے لگی۔ قریب ہی ایک مشooک
میں پانی بھرا رکھا تھا۔ میں اسے کھول کر اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی۔ پھooر جب سooورج صooاف ہooو گیooا تooو رسooول
oالی کی
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز ختم کر دی۔ اس کے بعooد آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے خطبہ دیا۔ پہلے ہللا تعٰ o
اس کی شان کے مناسب تعریف بیان کی۔ اس کے بعد فرمایا«امابعد» ! اتنا فرمانا تھا کہ کچھ انصاری عورتیں شooور
کرنے لگیں۔ اس لooیے میں ان کی طooرف بooڑھی کہ انہیں چپ کooراؤں( تooاکہ رسooول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم کی بooات
اچھی طرح سن سکوں مگر میں آپ کا کالم نہ سن سکی) تو پوچھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟
انہوں نے بتایا کہ آپ نے فرمایا کہ بہت سی چیزیں جooو میں نے اس سooے پہلے نہیں دیکھی تھیں ،آج اپooنی اس جگہ
سooے میں نے انہیں دیکھ لیooا۔ یہooاں تooک کہ جنت اور دوزخ تooک میں نے آج دیکھی۔ مجھے وحی کے ذریعہ یہ بھی
بتایا گیا کہ قبروں میں تمہاری ایسی آزمائش ہو گی جیسے کانے دجال کے سooامنے یا اس کے قooریب قooریب۔ تم میں
سے ہر ایک کے پاس فرشتہ آئے گا اور پوچھے گا کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا اعتقاد رکھتا تھooا؟ مooومن یا
یہ کہا کہ یقین واال( ہشام کو شک تھا) کہے گا کہ وہ محمد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ،ہمارے پاس ہدایت اور
واضح دالئل لے کر آئے ،اس لیے ہم ان پر ایمان الئے ،ان کی دعوت قبول کی ،ان کی اتباع کی اور ان کی تصooدیق
کی۔ اب اس سے کہا جائے گا کہ تو تو صالح ہے ،آرام سے سو جا۔ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ تیرا ان پر ایمان ہے۔
ہشام نے شک کے اظہار کے ساتھ کہا کہ رہا منافق یا شک کرنے واال تو جب اس سoے پوچھooا جooائے گooا کہ تoو اس
شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے تو وہ جواب دے گا کہ مجھے نہیں معلوم میں نے لوگوں کو ایک بات کہooتے سooنا
اسی کے مطابق میں نے بھی کہا۔ ہشام نے بیان کیooا کہ فooاطمہ بنت منooذر نے جooو کچھ کہooا تھooا۔ میں نے وہ سooب یاد
رکھا۔ لیکن انہوں نے قبر میں منافقوں پر سخت عذاب کے بارے میں جو کچھ کہا وہ مجھے یاد نہیں رہا۔
حدیث نمبر923 :
ْتْ ال َح َس َن يَقُooولَُ :حَّ oدثَنَاَ ع ْم oرُو
از ٍم ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع ِ
اص ٍمَ ، ع ْنَ ج ِر ِ
ير ب ِْن َح ِ
ك ِر َج oااًل ،فَبَلَ َغ oهُ أَ َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم أُتِ َي بِ َم ٍ
ال أَ ْو َسب ٍْي فَقَ َس َمهُ فَأ َ ْعطَى ِر َجااًل َوتَ َر َ ب" ، أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ب ُْن تَ ْغلِ َ
www.islamicurdubooks.com 677
صحیح بخاری جلد1
ع ك َعتَبُوا فَ َح ِم َد هَّللا َ ،ثُ َّم أَ ْثنَى َعلَ ْيِ oه ،ثُ َّم قَooا َل :أَ َّما بَ ْعُ oد فَ َوهَّللا ِ إِنِّي أَل ُ ْع ِطي ال َّر ُجَ oل َوأَ َد ُ
ع ال َّر ُجَ oلَ ،والَّ ِذي أَ َد ُ الَّ ِذ َ
ين تَ َر َ
oع َوأَ ِكُ oل أَ ْق َوا ًما إِلَى َما َج َعَ oل ْ ْ َ َ ُ ُ أَ َحبُّ إِلَ َّ
ع َوالهَلَِ o ي ِم َن الَّ ِذي أ ْع ِطيَ ،ولَ ِك ْن أ ْع ِطي أ ْق َوا ًما لِ َما أ َرى فِي قُلُوبِ ِه ْم ِم َن ال َج َز ِ
ص oلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه ب" ،فَ َوهَّللا ِ َما أُ ِحبُّ أَ َّن لِي بِ َكلِ َمِ oة َر ُس ِ o
ول هَّللا ِ َ هَّللا ُ فِي قُلُوبِ ِه ْم ِم َن ْال ِغنَى َو ْال َخي ِْر فِي ِه ْم َع ْمرُو ب ُْن تَ ْغلِ َ
َو َسلَّ َم ُح ْم َر النَّ َع ِم ،تَابَ َعهُ يُونُسُ .
ہم سے محمد بن معمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعاصم نے جریر بن حازم سے بیان کیا ،انہooوں نے کہooا کہ میں
نے امام حسن بصooری سooے سooنا ،انہooوں نے بیooان کیooا کہ ہم نے عمooرو بن تغلب رضooی ہللا عنہ سooے سooنا کہ رسooول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس کچھ مال آیا یا کوئی چیز آئی۔ آپ نے بعض صoحابہ کoو اس میں سoے عطoا کیoا اور
بعض کو کچھ نہیں دیا۔ پھر آپ کو معلوم ہوا کہ جن لوگوں کو آپ نے نہیں دیا تھا انہیں اس کا رنج ہوا ،اس لooیے آپ
نے ہللا کی حمد و تعریف کی پھر فرمایا« امابعد» ! ہللا کی قسoم! میں بعض لوگoوں کoو دیتooا ہoوں اور بعض کoو نہیں
دیتا لیکن میں جس کو نہیں دیتا وہ میرے نزدیک ان سے زیادہ محبوب ہیں جن کooو میں دیتooا ہoوں۔ میں تoو ان لوگooوں
oالی نے خooیر اور بےنیooاز بنooائے
کو دیتا ہوں جن کے دلوں میں بے صبری اور اللچ پاتا ہوں لیکن جن کے دل ہللا تعٰ o
ہیں ،میں ان پر بھروسہ کرتا ہوں۔ عمرو بن تغلب بھی ان ہی لوگooوں میں سoے ہیں۔ ہللا کی قسoم! مoیرے لoیے رسoول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ ایک کلمہ سرخ اونٹوں سے زیادہ محبوب ہے۔
حدیث نمبر924 :
ب ، قَooooا َل :أَ ْخبََ ooooرنِي عُooooرْ َوةُ، ْooooر ، قَooooا َلَ :حَّ ooooدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍ
ْooooلَ ، ع ِن اب ِْن ِشooooهَا ٍ َحَّ ooooدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
صoلَّى فِي ْال َم ْسِ oج ِد ف اللَّ ْيِ o
oل ،فَ َ oو ِ أَ َّنَ عائِ َشةَ أَ ْخبَ َر ْتهُ" ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم َخَ oر َج َذ َ
ات لَ ْيلٍَ oة ِم ْن َجْ o
صلَّ ْوا َم َعهُ ،فَأَصْ بَ َح النَّاسُ فَتَ َحَّ oدثُوا فَ َكثَُ oر أَ ْهُ oل
صاَل تِ ِه ،فَأَصْ بَ َح النَّاسُ فَتَ َح َّدثُوا فَاجْ تَ َم َع أَ ْكثَ ُر ِم ْنهُ ْم فَ َ
صلَّى ِر َجا ٌل بِ َ
فَ َ
ت اللَّ ْيلَةُ الرَّابِ َع oةُ َع َجَ oز صلَّ ْوا بِ َ
صاَل تِ ِه ،فَلَ َّما َكانَ ِ ْال َمس ِْج ِد ِم َن اللَّ ْيلَ ِة الثَّالِثَ ِة ،فَ َخ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
اس فَتَ َشoهَّ َد ،ثُ َّم قَooا َل :أَ َّما بَ ْعُ oد ،فَإِنَّهُ لَ ْم
ضى ْالفَجْ َر أَ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ ْح ،فَلَ َّما قَ َ
صاَل ِة الصُّ ب ِْال َمس ِْج ُد َع ْن أَ ْهلِ ِه َحتَّى َخ َر َج لِ َ
ْج ُزوا َع ْنهَا" ،تَابَ َعهُ يُونُسُ . يت أَ ْن تُ ْف َر َ
ض َعلَ ْي ُك ْم فَتَع ِ ي َم َكانُ ُك ْم لَ ِكنِّي َخ ِش ُ يَ ْخ َ
ف َعلَ َّ
www.islamicurdubooks.com 678
صحیح بخاری جلد1
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث نے عقیل سے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے ،انہوں نے کہooا
ٰ ہم سے
کہ مجھے عروہ نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں خبر دی کہ رسول ہللا صooلی ہللا علیہ وسooلم نے رات
کے وقت اٹھ کر مسجد میں نمooاز پooڑھی اور چنooد صooحابہ بھی آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کی اقتooداء میں نمooاز پڑھنے
کھooڑے ہooو گooئے۔ صooبح کooو ان صooحابہ( رضooوان ہللا علیہم اجمعین) نے دوسooرے لوگooوں سooے اس کooا ذکooر کیooا
چنانچہ( دوسرے دن) اس سے بھی زیادہ جمع ہو گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز پooڑھی۔ دوسooری
صبح کو اس کا چرچا oاور زیادہ ہوا پھooر کیooا تھooا تیسoری رات بoڑی تعoداد میں لooوگ جمoع ہoو گooئے اور جب رسoول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اٹھے تو صحابہ رضی ہللا عنہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز شooروع کooر دی۔
چوتھی رات جو آئی تو مسooجد میں نمooازیوں کی کooثرت سooے تooل رکھooنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔ لیکن آج رات نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ نماز نہ پڑھائی اور فجoر کی نمooاز کے بعoد لوگooوں سoے فرمایا ،پہلے آپ نے کلمہ
شہادت پڑھا پھر فرمایا۔« امابعد» ! مجھے تمہاری اس حاضری سے کooوئی ڈر نہیں لیکن میں اس بooات سooے ڈرا کہ
کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ کر دی جائے ،پھر تم سے یہ ادا نہ ہو سکے۔ اس روایت کی متابعت یونس نے کی ہے۔
حدیث نمبر925 :
السoا ِع ِديِّ ، أَنَّهُ
oريِّ ، قَooا َل :أَ ْخبََ oرنِي عُoرْ َوةَُ ، ع ْن أَبِي ُح َم ْيٍ oد َّ ان ، قَooا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ شَ oعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ o َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
صاَل ِة فَتَ َشهَّ َد َوأَ ْثنَى َعلَى هَّللا ِ بِ َما هُ َو أَ ْهلُoهُ ،ثُ َّم قَooا َل :أَ َّما أَ ْخبَ َرهُ"أَ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َم َع ِشيَّةً بَ ْع َد ال َّ
اويَةََ ، وأَبُو أُ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْن أَبِي ُح َم ْي ٍدَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ oه َو َس oلَّ َم، بَ ْع ُد" ،تَابَ َعهُأَبُو ُم َع ِ
ان فِي أَ َّما بَ ْع ُد.
قَا َل :أَ َّما بَ ْع ُد ،تَابَ َعهُْ ال َع َدنِ ُّيَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سooے خooبر دی ،انہooوں نے کہooا کہ مجھے عooروہ نے ابooو
حمید ساعدی رضی ہللا عنہ سے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نمooاز عشooاء کے بعooد کھooڑے ہooوئے۔ پہلے
تعالی کے الئooق اس کی تعریف کی ،پھooر فرمایا« امابعooد» ! زہooری کے سooاتھ اس
ٰ آپ نے کلمہ شہادت پڑھا ،پھر ہللا
روایت کی متابعت ابومعاویہ اور ابواسامہ نے ہشام سooے کی ،انہooوں نے اپooنے والooد عooروہ سooے اس کی روایت کی،
انہooوں نے ابوحمیooد سooے اور انہooوں نے نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم سooے کہ آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
www.islamicurdubooks.com 679
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر926 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ علِ ُّي ب ُْن ُح َسي ٍْنَ ، ع ْنْ ال ِم ْس َ oو ِر ب ِْن َم ْخ َر َم oةَ،
ان ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَا أَبُو ْاليَ َم ِ
ين تَ َشهَّ َد يَقُولُ :أَ َّما بَ ْع ُد" ،تَابَ َعهُُّ
الزبَ ْي ِديُّ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ . صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َس ِم ْعتُهُ ِح َ
قَا َل" :قَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ مجھ سے علی بن حسooین
نے مسور بن مخرمہ رضی ہللا عنہما سے حدیث بیان کی کہ نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم کھoڑے ہoوئے۔ میں نے
سنا کہ کلمہ شہادت کے بعد آپ صoلی ہللا علیہ وسoلم نے فرمایا« امابعoد» ! شoعیب کے سoاتھ اس روایت کی متoابعت
محمد بن ولید زبیدی نے زہری سے کی ہے۔
حدیث نمبر927 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َمooا ،قَooا َل: ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ْال َغ ِس ِ
يل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ع ْك ِر َمةَُ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَا إِ ْس َما ِعي ُل ب ُْن أَبَ َ
ب َر ْأ َسoهُ س َجلَ َسهُ ُمتَ َعطِّفًا ِم ْل َحفَoةً َعلَى َم ْن ِكبَ ْيِ oه قَْ oد َع َ
صَ o آخ َر َمجْ لِ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِم ْنبَ َرَ ،و َك َ
ان ِ ص ِع َد النَّبِ ُّي َ
َ
ي ،فَثَابُوا إِلَ ْيِ oه ،ثُ َّم قَooا َل :أَ َّما بَ ْعُ oد ،فَoإ ِ َّن هََ oذا ْال َح َّ
ي ِم ْن صابَ ٍة َد ِس َم ٍة فَ َح ِم َد هَّللا َ َوأَ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َل" :أَيُّهَا النَّاسُ إِلَ َّ
بِ ِع َ
ض َّر فِي ِه أَ َح oدًا أَ ْو ون َويَ ْكثُ ُر النَّاسُ ،فَ َم ْن َولِ َي َش ْيئًا ِم ْن أُ َّم ِة ُم َح َّم ٍد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْستَطَا َع أَ ْن يَ ُ ار يَقِلُّ َ
ص ِاأْل َ ْن َ
يَ ْنفَ َع فِي ِه أَ َحدًا فَ ْليَ ْقبَلْ ِم ْن ُمحْ ِسنِ ِه ْم َويَتَ َجا َو ْز َع ْن ُم ِسيئِ ِه ْم".
ہم سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن غسیل عبدالرحمٰ ن بن سلیمان نے بیooان کیooا ،انہooوں
نے کہooا کہ ہم سooے عکooرمہ نے ابن عبooاس رضooی ہللا عنہمooا کے واسooطے سooے بیooان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ نooبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تشریف الئے۔ منبر پر یہ آپ کی آخری بیٹھoک تھی۔ آپ دونoوں شoانوں سoے چooادر
لپیٹے ہوئے تھے اور سر مبارک پر ایک پٹی باندھ رکھی تھی۔ آپ نے حمد و ثنا کے بعooد فرمایا لوگooو! مooیری بooات
www.islamicurdubooks.com 680
صحیح بخاری جلد1
سنو۔ چنانچہ لوگ آپ کی طرف کالم مبارک سننے کے لیے متوجہ ہو گئے۔ پھooر آپ نے فرمایا« امابعooد» ! یہ قooبیلہ
انصار کے لوگ( آنے والے دور میں) تعداد میں بہت کم ہو جائیں گے پس محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی امت کا جooو
شخص بھی حاکم ہو اور اسے نفع و نقصان پہنچانے کی طاقت ہو تو انصار کے نیooک لوگooوں کی نیکی قبooول کooرے
اور ان کے برے کی برائی سے درگزر کرے۔
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال ُمفَض َِّل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ " :ك َ
ooان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ ُخ ْ
طبَتَي ِْن يَ ْق ُع ُد بَ ْينَهُ َما". النَّبِ ُّي َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیooا ،کہooا کہ ہم سooے عبیooدہللا عمooری نے
نافع سے بیان کیا ،ان سooے عبooدہللا بن عمooر رضooی ہللا عنہمooا نے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم( جمعہ میں) دو
خطبے دیتے اور دونوں کے بیچ میں بیٹھتے تھے۔( خطبہ جمعہ کے بیچ میں یہ بیٹھنا بھی مسنون طریقہ ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 681
صحیح بخاری جلد1
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمooد بن عبooدالرحمٰ ن بن ابی ذئب نے بیooان کیooا ،ان سooے زہooری
نے ،ان سے ابوعبدہللا سلیمان اغر نے ،ان سooے ابooوہریرہ رضooی ہللا عنہ نے کہ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم نے
فرمایا کہ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے جامع مسجد کے دروازے پر آنے والوں کے نام لکھتے ہیں ،سooب سooے
پہلے آنے واال اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھooا جاتooا ہے۔ اس کے بعooد آنے واال گooائے کی قربooانی دینے
والے کی طرح پھر مینڈھے کی قربانی کا ثواب رہتا ہے۔ اس کے بعooد مooرغی کooا ،اس کے بعooد انooڈے کooا۔ لیکن جب
امام( خطبہ دینے کے لیے) باہر آ جاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے دفاتر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو
جاتے ہیں۔
ب أَ َم َرهُ أَنْ يُ َ
صلِّ َي َر ْك َعتَ ْي ِن: اب إِ َذا َرأَى ِ
اإل َما ُم َر ُجالً َجا َء َو ْه َو يَ ْخطُ ُ -32بَ ُ
باب :امام خطبہ کی حالت میں کسی شخص کو جو آئے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم
دے سکتا ہے
حدیث نمبر930 :
oارَ ، ع ْنَ جooابِ ِر ب ِْن َع ْبِ oد هَّللا ِ ، قَooا َلَ :جooا َء َر ُجٌ oل َح َّدثَنَا أَبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينٍَ o
ْت يَا فُاَل ُن ؟ قَا َل :اَل ،قَا َل :قُ ْم فَارْ َكعْ". اس يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ،فَقَا َل" :أَ َ
صلَّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ النَّ َ
َوالنَّبِ ُّي َ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے عمooرو بن دینooار نے ،ان سooے جooابر
بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ایک شoخص آیا نoبی کoریم صoلی ہللا علیہ وسoلم جمعہ کoا خطبہ دے رہے
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ اے فالں! کیا تم نے( تحیۃ المسجد کی) نماز پڑھ لی۔ اس نے کہا کہ نہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اچھا اٹھ اور دو رکعت نماز پڑھ لے۔
صلَّى َر ْك َعتَ ْي ِن َخفِيفَتَ ْي ِن: اب َمنْ َجا َء َوا ِإل َما ُم يَ ْخطُ ُ
ب َ -33بَ ُ
باب :جب امام خطبہ دے رہا ہو اور کوئی مسجد میں آئے تو ہلکی سی دو رکعت نماز پڑھ لے
www.islamicurdubooks.com 682
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر931 :
oروَ ، سِ oم َعَ جooابِرًا ، قَooا َلَ :د َخَ oل َر ُجٌ oل يَoْ oو َم ْال ُج ُم َعِ oة َوالنَّبِ ُّي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم ٍ
صلِّ َر ْك َعتَي ِْن".ْت ؟ قَا َل :اَل ،قَا َل :قُ ْم فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ ،فَقَا َل"أَ َ
صلَّي َ َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمرو سے بیان کیا ،انہوں نے جابر رضی ہللا
عنہ سoے سoنا کہ ایک شooخص جمعہ کے دن مسooجد میں آیا۔ نooبی کooریم صooلی ہللا علیہ وسooلم خطبہ پooڑھ رہے تھے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے( تحیۃ المسجد کی) نمooاز پooڑھ لی ہے؟ آنے والے نے جooواب
دیا کہ نہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اٹھو اور دو رکعت نماز(تحیۃ المسجد) پڑھ لو۔
www.islamicurdubooks.com 683
صحیح بخاری جلد1
ق ب ُْن َع ْبِ oد هَّللا ِ َح َّدثَنَا إِ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َع ْم ٍرو اأْل َ ْو َزا ِع ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي إِ ْس َحا ُ
صoلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ oه َو َسoلَّ َم ،فَبَ ْينَا النَّبِ ُّي
اس َسنَةٌ َعلَى َع ْهِ oد النَّبِ ِّي َ
ت النَّ َ س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َل :أَ َ
صابَ ِ ب ِْن أَبِي طَ ْل َحةََ ، ع ْن أَنَ ِ
ع هَّللا َ ك ْال َمooا ُل َو َجooا َع ْال ِعيَooا ُل فَooا ْد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ فِي يَ ْو ِم ُج ُم َع ٍة قَا َم أَ ْع َرابِ ٌّي ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَلَ َ
َ
ض َعهَا َحتَّى ثَا َر ال َّس َحابُ أَ ْمثَooا َل ْال ِجبَِ o
oال ،ثُ َّم لَ ْم لَنَا" ،فَ َرفَ َع يَ َد ْي ِه َو َما نَ َرى فِي ال َّس َما ِء قَ َز َعةً فَ َوالَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه َما َو َ
ك َو ِم َن ْال َغِ oد َوبَ ْعَ oد ْت ْال َمطَ َر يَتَ َحا َد ُر َعلَى لِحْ يَتِ ِه َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ ُم ِطرْ نَا يَ ْو َمنَا َذلَِ o يَ ْن ِزلْ َع ْن ِم ْنبَ ِر ِه َحتَّى َرأَي ُ
ق ك اأْل َ ْع َرابِ ُّي أَ ْو قَا َل َغ ْي ُرهُ فَقَا َل :يَا َر ُسoو َل هَّللا ِ ،تَهََّ oد َم ْالبِنَooا ُء َو َغِ o
oر َ ْال َغ ِد َوالَّ ِذي يَلِي ِه َحتَّى ْال ُج ُم َع ِة اأْل ُ ْخ َرى َوقَا َم َذلِ َ
ت ب إِاَّل ا ْنفََ oر َج ْ
السَ oحا ِ احيٍَ oة ِم َن َّ ْال َما ُل فَا ْد ُ
ع هَّللا َ لَنَا ،فَ َرفَ َع يَ َد ْي ِه فَقَا َل :اللَّهُ َّم َح َوالَ ْينَاَ oواَل َعلَ ْينَا ،فَ َما ي ُِشoي ُر بِيَِ oد ِه إِلَى نَ ِ
ث بِ ْال َج ْو ِد". ت ْال َم ِدينَةُ ِم ْث َل ْال َج ْوبَ ِة َو َسا َل ْال َوا ِدي قَنَاةُ َش ْهرًا َولَ ْم يَ ِجئْ أَ َح ٌد ِم ْن نَ ِ
احيَ ٍة إِاَّل َح َّد َ صا َر ْ
َو َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیooا ،انہooوں نے کہooا کہ ہم سooے
امام ابوعمرو اوزاعی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ رضی ہللا عنہ نے بیان
کیا ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانے میں قحط پooڑا،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی نے کہا یا رسول ہللا! جooانور مooر گooئے اور اہooل و عیooال
تعالی سے دعا فرمائیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھooائے ،اس
ٰ دانوں کو ترس گئے۔ آپ ہمارے لیے ہللا
وقت بادل کا ایک ٹکڑا بھی آسمان پر نظooر نہیں آ رہooا تھooا۔ اس ذات کی قسooم جس کے ہooاتھ مooیری جooان ہے ابھی آپ
صلی ہللا علیہ وسلم نے ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہooاڑوں کی طooرح گھٹooا امooڈ آئی اور آپ صooلی ہللا علیہ
وسلم ابھی منooبر سoے اتooرے بھی نہیں تھے کہ میں نے دیکھooا کہ بooارش کooا پooانی آپ صooلی ہللا علیہ وسooلم کے ریش
مبارک سے ٹپک رہا تھا۔ اس دن اس کے بعد اور متواتر اگلے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔( دوسرے جمعہ کooو) یہی
دیہاتی پھر کھڑا ہوا یا کہا کہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور عرض کی کہ یا رسول ہللا! عمارتیں منہooدم ہooو گooئیں
اور جانور ڈوب گئے۔ آپ ہمارے لیے ہللا سے دعا کیجئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دونooوں ہooاتھ اٹھooائے اور دعooا
کی کہ اے ہللا! اب دوسری طرف بارش برسا اور ہم سooے روک دے۔ آپ ہooاتھ سooے بooادل کے لooیے جس طooرف بھی
www.islamicurdubooks.com 684
صحیح بخاری جلد1
اشارہ oکرتے ،ادھر مطلع صاف ہو جاتا۔ سارا مدینہ تاالب کی طرح بن گیا تھا اور قناۃ کا ناال مہینہ بھooر بہتooا رہooا اور
اردگرد سے آنے والے بھی اپنے یہاں بھرپور بارش کی خبر دیتے رہے۔
حدیث نمبر934 :
ب ، أَ َّن أَبَا
ب ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنِيَ س ِ oعي ُد ب ُْن ْال ُم َس oيِّ ِ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ت َواإْل ِ َمooا ُم يَ ْخطُبُ ك يَoْ oو َم ْال ُج ُم َعِ oة أَ ْن ِ
صْ o احبِ َ
ص ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :إِ َذا قُ ْل َ
ت لِ َ هُ َر ْي َرةَ أَ ْخبَ َرهُ ،أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
فَقَ ْد لَ َغ ْو َ
ت".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے عقیل سے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے ،انہooوں
ٰ ہم سے
نے کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی اور انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے خبر دی کہ رسooول ہللا صooلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا جب امام جمعہ کا خطبہ دے رہا ہو اور تو اپنے پooاس بیٹھے ہooوئے آدمی سooے کہے کہ چپ رہ
تو تو نے خود ایک لغو حرکت کی۔
www.islamicurdubooks.com 685
صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر935 :
www.islamicurdubooks.com 686
صحیح بخاری جلد1
رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما» اور جب یہ لوگ تجارت اور کھیل دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ
پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں۔
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر" ، أَ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ ooه ُف ، قَا َل :أَ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب َر ْك َعتَي ِْن فِي بَ ْيتِِ oهَ ،وبَ ْعَ oد ْال ِع َشoا ِء َر ْك َعتَي ِْن الظه ِْر َر ْك َعتَي ِْن َوبَ ْعَ oدهَا َر ْك َعتَي ِْنَ ،وبَ ْعَ oد ْال َم ْغِ o
oر ِ صلِّي قَ ْب َل ُّ َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
صلِّي َر ْك َعتَي ِْن". ف فَيُ َ
ص ِر َ صلِّي بَ ْع َد ْال ُج ُم َع ِة َحتَّى يَ ْن َ
ان اَل يُ َ
َو َك َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امoام مالoک رحمہ ہللا نے نooافع سoے خooبر دی ،ان
سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیoا کہ رسoول ہللا صoلی ہللا علیہ وسooلم ظہooر سoے پہلے دو رکعت ،اس
کے بعد دو رکعت اور مغرب کے بعد دو رکعت اپنے گھر میں پڑھتے اور عشooاء کے بعooد دو رکعooتیں پڑھتے اور
جمعہ کے بعد دو رکعتیں جب گھر واپس ہوتے تب پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 687
صحیح بخاری جلد1
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوغسان محمد بن مطر مدنی نے بیان کیا ،انہوں نے
کہا کہ مجھ سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے سہل بن سعد کے واسطے سے بیان کیoا ،انہoوں نے بیoان کیoا کہ ہمoارے
یہاں ایک عورت تھی جو نالوں پر اپنے ایک کھیت میں چقندر بوتی۔ جمعہ کooا دن آتooا تooو وہ چقنooدر اکھooاڑ التیں اور
اسے ایک ہانڈی میں پکاتیں پھر اوپر سے ایک مٹھی جو کا آٹا چھڑک دیتیں۔ اس طرح یہ چقندر گوشت کی طرح ہو
جاتے۔ جمعہ سے واپسی میں ہم انہیں سالم کرنے کے لیے حاضر ہوتے تو یہی پکوان ہمارے آگے کر دیتیں اور ہم
اسے چاٹ جاتے۔ ہم لوگ ہر جمعہ کو ان کے اس کھانے کے آرزومند رہا کرتے تھے۔
حدیث نمبر939 :
از ٍمَ ، ع ْن أَبِي ِهَ ، ع ْنَ سه ٍْل بِهَ َذاَ ،وقَا َلَ " :ما ُكنَّا نَقِي ُل َواَل نَتَ َغَّ oدى
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن أَبِي َح ِ
إِاَّل بَ ْع َد ْال ُج ُم َع ِة".
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبد العزیز بن ابی حازم نے بیان کیا اپooنے بooاپ سooے اور
ان سے سہل بن سعد نے یہی بیان کیا اور فرمایا کہ دوپہر کا سونا اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد رکھتے
تھے۔
www.islamicurdubooks.com 688
صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن عقبہ شیبانی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسooحاق فooزاری ابooراہیم بن محمooد نے بیooان کیooا ،ان سooے
حمید طویل نے ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے سنا۔ آپ فرماتے تھے کہ ہم جمعہ سویرے پڑھتے ،اس کے بعooد
دوپہر کی نیند لیتے تھے۔
حدیث نمبر941 :
صoلِّي َمَ oع َّان ، قَooا َلَ :حَّ oدثَنِي أَبُو َحِ o
oاز ٍمَ ، ع ْنَ سoه ٍْل ، قَooا َلُ " :كنَّا نُ َ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن أَبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا أَبُو َغس َ
ون ْالقَائِلَةُ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ُج ُم َعةَ ثُ َّم تَ ُك ُ
النَّبِ ِّي َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوغسان نے بیان کیا ،کہooا کہ مجھ سooے ابوحooازم نے سooہل بن
سعد رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،انہوں نے بتالیا کہ ہم نبی کریم صooلی ہللا علیہ وسooلم کے سooاتھ جمعہ پڑھتے ،پھooر
دوپہر کی نیند لیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 689
صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 690
حدیث نمبر1 :
حدیث نمبر2 :
حدیث نمبر3 :
حدیث نمبر4 :
حدیث نمبر5 :
حدیث نمبر6 :
حدیث نمبر7 :
حدیث نمبر8 :
حدیث نمبر9 :
حدیث نمبر10 :
حدیث نمبر11 :
حدیث نمبر12 :
حدیث نمبر13 :
حدیث نمبر14 :
حدیث نمبر15 :
حدیث نمبر16 :
حدیث نمبر17 :
حدیث نمبر18 :
حدیث نمبر19 :
حدیث نمبر20 :
حدیث نمبر21 :
حدیث نمبر22 :
حدیث نمبر23 :
حدیث نمبر24 :
حدیث نمبر25 :
حدیث نمبر26 :
حدیث نمبر27 :
حدیث نمبر28 :
حدیث نمبر29 :
حدیث نمبر30 :
حدیث نمبر31 :
حدیث نمبر32 :
حدیث نمبر33 :
حدیث نمبر34 :
حدیث نمبر35 :
حدیث نمبر36 :
حدیث نمبر37 :
حدیث نمبر38 :
حدیث نمبر39 :
حدیث نمبر40 :
حدیث نمبر41 :
حدیث نمبر42 :
حدیث نمبر43 :
حدیث نمبر44 :
حدیث نمبر45 :
حدیث نمبر46 :
حدیث نمبر47 :
حدیث نمبر48 :
حدیث نمبر49 :
حدیث نمبر50 :
حدیث نمبر51 :
حدیث نمبر52 :
حدیث نمبر53 :
حدیث نمبر54 :
حدیث نمبر55 :
حدیث نمبر56 :
حدیث نمبر57 :
حدیث نمبر58 :
حدیث نمبر59 :
حدیث نمبر60 :
حدیث نمبر61 :
حدیث نمبر62 :
حدیث نمبر63 :
حدیث نمبر64 :
حدیث نمبر65 :
حدیث نمبر66 :
حدیث نمبر67 :
حدیث نمبر68 :
حدیث نمبر69 :
حدیث نمبر70 :
حدیث نمبر71 :
حدیث نمبر72 :
حدیث نمبر73 :
حدیث نمبر74 :
حدیث نمبر75 :
حدیث نمبر76 :
حدیث نمبر77 :
حدیث نمبر78 :
حدیث نمبر79 :
حدیث نمبر80 :
حدیث نمبر81 :
حدیث نمبر82 :
حدیث نمبر83 :
حدیث نمبر84 :
حدیث نمبر85 :
حدیث نمبر86 :
حدیث نمبر87 :
حدیث نمبر88 :
حدیث نمبر89 :
حدیث نمبر90 :
حدیث نمبر91 :
حدیث نمبر92 :
حدیث نمبر93 :
حدیث نمبر94 :
حدیث نمبر95 :
حدیث نمبر96 :
حدیث نمبر97 :
حدیث نمبر98 :
حدیث نمبر99 :
حدیث نمبر100 :
حدیث نمبر101 :
حدیث نمبر102 :
حدیث نمبر103 :
حدیث نمبر104 :
حدیث نمبر105 :
حدیث نمبر106 :
حدیث نمبر107 :
حدیث نمبر108 :
حدیث نمبر109 :
حدیث نمبر110 :
حدیث نمبر111 :
حدیث نمبر112 :
حدیث نمبر113 :
حدیث نمبر114 :
حدیث نمبر115 :
حدیث نمبر116 :
حدیث نمبر117 :
حدیث نمبر118 :
حدیث نمبر119 :
حدیث نمبر120 :
حدیث نمبر121 :
حدیث نمبر122 :
حدیث نمبر123 :
حدیث نمبر124 :
حدیث نمبر125 :
حدیث نمبر126 :
حدیث نمبر127 :
حدیث نمبر128 :
حدیث نمبر129 :
حدیث نمبر130 :
حدیث نمبر131 :
حدیث نمبر132 :
حدیث نمبر133 :
حدیث نمبر134 :
حدیث نمبر135 :
حدیث نمبر136 :
حدیث نمبر137 :
حدیث نمبر138 :
حدیث نمبر139 :
حدیث نمبر140 :
حدیث نمبر141 :
حدیث نمبر142 :
حدیث نمبر143 :
حدیث نمبر144 :
حدیث نمبر145 :
حدیث نمبر146 :
حدیث نمبر147 :
حدیث نمبر148 :
حدیث نمبر149 :
حدیث نمبر150 :
حدیث نمبر151 :
حدیث نمبر152 :
حدیث نمبر153 :
حدیث نمبر154 :
حدیث نمبر155 :
حدیث نمبر156 :
حدیث نمبر157 :
حدیث نمبر158 :
حدیث نمبر159 :
حدیث نمبر160 :
حدیث نمبر161 :
حدیث نمبر162 :
حدیث نمبر163 :
حدیث نمبر164 :
حدیث نمبر165 :
حدیث نمبر166 :
حدیث نمبر167 :
حدیث نمبر168 :
حدیث نمبر169 :
حدیث نمبر170 :
حدیث نمبر171 :
حدیث نمبر172 :
حدیث نمبر173 :
حدیث نمبر174 :
حدیث نمبر175 :
حدیث نمبر176 :
حدیث نمبر177 :
حدیث نمبر178 :
حدیث نمبر179 :
حدیث نمبر180 :
حدیث نمبر181 :
حدیث نمبر182 :
حدیث نمبر183 :
حدیث نمبر184 :
حدیث نمبر185 :
حدیث نمبر186 :
حدیث نمبر187 :
حدیث نمبر188 :
حدیث نمبر189 :
حدیث نمبر190 :
حدیث نمبر191 :
حدیث نمبر192 :
حدیث نمبر193 :
حدیث نمبر194 :
حدیث نمبر195 :
حدیث نمبر196 :
حدیث نمبر197 :
حدیث نمبر198 :
حدیث نمبر199 :
حدیث نمبر200 :
حدیث نمبر201 :
حدیث نمبر202 :
حدیث نمبر203 :
حدیث نمبر204 :
حدیث نمبر205 :
حدیث نمبر206 :
حدیث نمبر207 :
حدیث نمبر208 :
حدیث نمبر209 :
حدیث نمبر210 :
حدیث نمبر211 :
حدیث نمبر212 :
حدیث نمبر213 :
حدیث نمبر214 :
حدیث نمبر215 :
حدیث نمبر216 :
حدیث نمبر217 :
حدیث نمبر218 :
حدیث نمبر219 :
حدیث نمبر220 :
حدیث نمبر221 :
حدیث نمبر221 :
حدیث نمبر222 :
حدیث نمبر223 :
حدیث نمبر224 :
حدیث نمبر225 :
حدیث نمبر226 :
حدیث نمبر227 :
حدیث نمبر228 :
حدیث نمبر229 :
حدیث نمبر230 :
حدیث نمبر231 :
حدیث نمبر232 :
حدیث نمبر233 :
حدیث نمبر234 :
حدیث نمبر235 :
حدیث نمبر236 :
حدیث نمبر237 :
حدیث نمبر238 :
حدیث نمبر239 :
حدیث نمبر240 :
حدیث نمبر241 :
حدیث نمبر242 :
حدیث نمبر243 :
حدیث نمبر244 :
حدیث نمبر245 :
حدیث نمبر246 :
حدیث نمبر247 :
حدیث نمبر248 :
حدیث نمبر249 :
حدیث نمبر250 :
حدیث نمبر251 :
حدیث نمبر252 :
حدیث نمبر253 :
حدیث نمبر254 :
حدیث نمبر255 :
حدیث نمبر256 :
حدیث نمبر257 :
حدیث نمبر258 :
حدیث نمبر259 :
حدیث نمبر260 :
حدیث نمبر261 :
حدیث نمبر262 :
حدیث نمبر263 :
حدیث نمبر264 :
حدیث نمبر265 :
حدیث نمبر266 :
حدیث نمبر267 :
حدیث نمبر268 :
حدیث نمبر269 :
حدیث نمبر270 :
حدیث نمبر271 :
حدیث نمبر272 :
حدیث نمبر273 :
حدیث نمبر274 :
حدیث نمبر275 :
حدیث نمبر276 :
حدیث نمبر277 :
حدیث نمبر278 :
حدیث نمبر279 :
حدیث نمبر280 :
حدیث نمبر281 :
حدیث نمبر282 :
حدیث نمبر283 :
حدیث نمبر284 :
حدیث نمبر285 :
حدیث نمبر286 :
حدیث نمبر287 :
حدیث نمبر288 :
حدیث نمبر289 :
حدیث نمبر290 :
حدیث نمبر291 :
حدیث نمبر292 :
حدیث نمبر293 :
حدیث نمبر294 :
حدیث نمبر295 :
حدیث نمبر296 :
حدیث نمبر297 :
حدیث نمبر298 :
حدیث نمبر299 :
حدیث نمبر300 :
حدیث نمبر301 :
حدیث نمبر302 :
حدیث نمبر303 :
حدیث نمبر304 :
حدیث نمبر305 :
حدیث نمبر306 :
حدیث نمبر307 :
حدیث نمبر308 :
حدیث نمبر309 :
حدیث نمبر310 :
حدیث نمبر311 :
حدیث نمبر312 :
حدیث نمبر313 :
حدیث نمبر314 :
حدیث نمبر315 :
حدیث نمبر316 :
حدیث نمبر317 :
حدیث نمبر318 :
حدیث نمبر319 :
حدیث نمبر320 :
حدیث نمبر321 :
حدیث نمبر322 :
حدیث نمبر323 :
حدیث نمبر324 :
حدیث نمبر325 :
حدیث نمبر326 :
حدیث نمبر327 :
حدیث نمبر328 :
حدیث نمبر329 :
حدیث نمبر330 :
حدیث نمبر331 :
حدیث نمبر332 :
حدیث نمبر333 :
حدیث نمبر334 :
حدیث نمبر335 :
حدیث نمبر336 :
حدیث نمبر337 :
حدیث نمبر338 :
حدیث نمبر339 :
حدیث نمبر340 :
حدیث نمبر341 :
حدیث نمبر342 :
حدیث نمبر343 :
حدیث نمبر344 :
حدیث نمبر345 :
حدیث نمبر346 :
حدیث نمبر347 :
حدیث نمبر348 :
حدیث نمبر349 :
حدیث نمبر350 :
حدیث نمبر351 :
حدیث نمبر352 :
حدیث نمبر353 :
حدیث نمبر354 :
حدیث نمبر355 :
حدیث نمبر356 :
حدیث نمبر357 :
حدیث نمبر358 :
حدیث نمبر359 :
حدیث نمبر360 :
حدیث نمبر361 :
حدیث نمبر362 :
حدیث نمبر363 :
حدیث نمبر364 :
حدیث نمبر365 :
حدیث نمبر366 :
حدیث نمبر367 :
حدیث نمبر368 :
حدیث نمبر369 :
حدیث نمبر370 :
حدیث نمبر371 :
حدیث نمبر372 :
حدیث نمبر373 :
حدیث نمبر374 :
حدیث نمبر375 :
حدیث نمبر376 :
حدیث نمبر377 :
حدیث نمبر378 :
حدیث نمبر379 :
حدیث نمبر380 :
حدیث نمبر381 :
حدیث نمبر382 :
حدیث نمبر383 :
حدیث نمبر384 :
حدیث نمبر385 :
حدیث نمبر386 :
حدیث نمبر387 :
حدیث نمبر388 :
حدیث نمبر389 :
حدیث نمبر390 :
حدیث نمبر391 :
حدیث نمبر392 :
حدیث نمبر393 :
حدیث نمبر394 :
حدیث نمبر395 :
حدیث نمبر396 :
حدیث نمبر397 :
حدیث نمبر398 :
حدیث نمبر399 :
حدیث نمبر400 :
حدیث نمبر401 :
حدیث نمبر402 :
حدیث نمبر403 :
حدیث نمبر404 :
حدیث نمبر405 :
حدیث نمبر406 :
حدیث نمبر407 :
حدیث نمبر409 - 408 :
حدیث نمبر411 - 410 :
حدیث نمبر412 :
حدیث نمبر413 :
حدیث نمبر414 :
حدیث نمبر415 :
حدیث نمبر416 :
حدیث نمبر417 :
حدیث نمبر418 :
حدیث نمبر419 :
حدیث نمبر420 :
حدیث نمبر421 :
حدیث نمبر422 :
حدیث نمبر423 :
حدیث نمبر424 :
حدیث نمبر425 :
حدیث نمبر426 :
حدیث نمبر427 :
حدیث نمبر428 :
حدیث نمبر429 :
حدیث نمبر430 :
حدیث نمبر431 :
حدیث نمبر432 :
حدیث نمبر433 :
حدیث نمبر434 :
حدیث نمبر436 - 435 :
حدیث نمبر437 :
حدیث نمبر438 :
حدیث نمبر439 :
حدیث نمبر440 :
حدیث نمبر441 :
حدیث نمبر442 :
حدیث نمبر443 :
حدیث نمبر444 :
حدیث نمبر445 :
حدیث نمبر446 :
حدیث نمبر447 :
حدیث نمبر448 :
حدیث نمبر449 :
حدیث نمبر450 :
حدیث نمبر451 :
حدیث نمبر452 :
حدیث نمبر453 :
حدیث نمبر454 :
حدیث نمبر455 :
حدیث نمبر456 :
حدیث نمبر457 :
حدیث نمبر458 :
حدیث نمبر459 :
حدیث نمبر460 :
حدیث نمبر461 :
حدیث نمبر462 :
حدیث نمبر463 :
حدیث نمبر464 :
حدیث نمبر465 :
حدیث نمبر466 :
حدیث نمبر467 :
حدیث نمبر468 :
حدیث نمبر469 :
حدیث نمبر470 :
حدیث نمبر471 :
حدیث نمبر472 :
حدیث نمبر473 :
حدیث نمبر474 :
حدیث نمبر475 :
حدیث نمبر476 :
حدیث نمبر477 :
حدیث نمبر479 - 478 :
حدیث نمبر480 :
حدیث نمبر481 :
حدیث نمبر482 :
حدیث نمبر483 :
حدیث نمبر484 :
حدیث نمبر485 :
حدیث نمبر486 :
حدیث نمبر487 :
حدیث نمبر488 :
حدیث نمبر489 :
حدیث نمبر490 :
حدیث نمبر491 :
حدیث نمبر492 :
حدیث نمبر493 :
حدیث نمبر494 :
حدیث نمبر495 :
حدیث نمبر496 :
حدیث نمبر497 :
حدیث نمبر498 :
حدیث نمبر499 :
حدیث نمبر500 :
حدیث نمبر501 :
حدیث نمبر502 :
حدیث نمبر503 :
حدیث نمبر504 :
حدیث نمبر505 :
حدیث نمبر506 :
حدیث نمبر507 :
حدیث نمبر508 :
حدیث نمبر509 :
حدیث نمبر510 :
حدیث نمبر511 :
حدیث نمبر512 :
حدیث نمبر513 :
حدیث نمبر514 :
حدیث نمبر515 :
حدیث نمبر516 :
حدیث نمبر517 :
حدیث نمبر518 :
حدیث نمبر519 :
حدیث نمبر520 :
حدیث نمبر521 :
حدیث نمبر522 :
حدیث نمبر523 :
حدیث نمبر524 :
حدیث نمبر525 :
حدیث نمبر526 :
حدیث نمبر527 :
حدیث نمبر528 :
حدیث نمبر529 :
حدیث نمبر530 :
حدیث نمبر531 :
حدیث نمبر532 :
حدیث نمبر534 - 533 :
حدیث نمبر535 :
حدیث نمبر536 :
حدیث نمبر537 :
حدیث نمبر538 :
حدیث نمبر539 :
حدیث نمبر540 :
حدیث نمبر541 :
حدیث نمبر542 :
حدیث نمبر543 :
حدیث نمبر544 :
حدیث نمبر545 :
حدیث نمبر546 :
حدیث نمبر547 :
حدیث نمبر548 :
حدیث نمبر549 :
حدیث نمبر550 :
حدیث نمبر551 :
حدیث نمبر552 :
حدیث نمبر553 :
حدیث نمبر554 :
حدیث نمبر555 :
حدیث نمبر556 :
حدیث نمبر557 :
حدیث نمبر558 :
حدیث نمبر559 :
حدیث نمبر560 :
حدیث نمبر561 :
حدیث نمبر562 :
حدیث نمبر563 :
حدیث نمبر564 :
حدیث نمبر565 :
حدیث نمبر566 :
حدیث نمبر567 :
حدیث نمبر568 :
حدیث نمبر569 :
حدیث نمبر570 :
حدیث نمبر571 :
حدیث نمبر572 :
حدیث نمبر573 :
حدیث نمبر574 :
حدیث نمبر575 :
حدیث نمبر576 :
حدیث نمبر577 :
حدیث نمبر578 :
حدیث نمبر579 :
حدیث نمبر580 :
حدیث نمبر581 :
حدیث نمبر582 :
حدیث نمبر583 :
حدیث نمبر584 :
حدیث نمبر585 :
حدیث نمبر586 :
حدیث نمبر587 :
حدیث نمبر588 :
حدیث نمبر589 :
حدیث نمبر590 :
حدیث نمبر591 :
حدیث نمبر592 :
حدیث نمبر593 :
حدیث نمبر594 :
حدیث نمبر595 :
حدیث نمبر596 :
حدیث نمبر597 :
حدیث نمبر598 :
حدیث نمبر599 :
حدیث نمبر600 :
حدیث نمبر601 :
حدیث نمبر602 :
حدیث نمبر603 :
حدیث نمبر604 :
حدیث نمبر605 :
حدیث نمبر606 :
حدیث نمبر607 :
حدیث نمبر608 :
حدیث نمبر609 :
حدیث نمبر610 :
حدیث نمبر611 :
حدیث نمبر612 :
حدیث نمبر613 :
حدیث نمبر614 :
حدیث نمبر615 :
حدیث نمبر616 :
حدیث نمبر617 :
حدیث نمبر618 :
حدیث نمبر619 :
حدیث نمبر620 :
حدیث نمبر621 :
حدیث نمبر622 :
حدیث نمبر623 :
حدیث نمبر624 :
حدیث نمبر625 :
حدیث نمبر626 :
حدیث نمبر627 :
حدیث نمبر628 :
حدیث نمبر629 :
حدیث نمبر630 :
حدیث نمبر631 :
حدیث نمبر632 :
حدیث نمبر633 :
حدیث نمبر634 :
حدیث نمبر635 :
حدیث نمبر636 :
حدیث نمبر637 :
حدیث نمبر638 :
حدیث نمبر639 :
حدیث نمبر640 :
حدیث نمبر641 :
حدیث نمبر642 :
حدیث نمبر643 :
حدیث نمبر644 :
حدیث نمبر645 :
حدیث نمبر646 :
حدیث نمبر647 :
حدیث نمبر648 :
حدیث نمبر649 :
حدیث نمبر650 :
حدیث نمبر651 :
حدیث نمبر652 :
حدیث نمبر653 :
حدیث نمبر654 :
حدیث نمبر655 :
حدیث نمبر656 :
حدیث نمبر657 :
حدیث نمبر658 :
حدیث نمبر659 :
حدیث نمبر660 :
حدیث نمبر661 :
حدیث نمبر662 :
حدیث نمبر663 :
حدیث نمبر664 :
حدیث نمبر665 :
حدیث نمبر666 :
حدیث نمبر667 :
حدیث نمبر668 :
حدیث نمبر669 :
حدیث نمبر670 :
حدیث نمبر671 :
حدیث نمبر672 :
حدیث نمبر673 :
حدیث نمبر674 :
حدیث نمبر675 :
حدیث نمبر676 :
حدیث نمبر677 :
حدیث نمبر678 :
حدیث نمبر679 :
حدیث نمبر680 :
حدیث نمبر681 :
حدیث نمبر682 :
حدیث نمبر683 :
حدیث نمبر684 :
حدیث نمبر685 :
حدیث نمبر686 :
حدیث نمبر687 :
حدیث نمبر688 :
حدیث نمبر689 :
حدیث نمبر690 :
حدیث نمبر691 :
حدیث نمبر692 :
حدیث نمبر693 :
حدیث نمبر694 :
حدیث نمبر695 :
حدیث نمبر696 :
حدیث نمبر697 :
حدیث نمبر698 :
حدیث نمبر699 :
حدیث نمبر700 :
حدیث نمبر701 :
حدیث نمبر702 :
حدیث نمبر703 :
حدیث نمبر704 :
حدیث نمبر705 :
حدیث نمبر706 :
حدیث نمبر707 :
حدیث نمبر708 :
حدیث نمبر709 :
حدیث نمبر710 :
حدیث نمبر711 :
حدیث نمبر712 :
حدیث نمبر713 :
حدیث نمبر714 :
حدیث نمبر715 :
حدیث نمبر716 :
حدیث نمبر717 :
حدیث نمبر718 :
حدیث نمبر719 :
حدیث نمبر720 :
حدیث نمبر721 :
حدیث نمبر722 :
حدیث نمبر723 :
حدیث نمبر724 :
حدیث نمبر725 :
حدیث نمبر726 :
حدیث نمبر727 :
حدیث نمبر728 :
حدیث نمبر729 :
حدیث نمبر730 :
حدیث نمبر731 :
حدیث نمبر732 :
حدیث نمبر733 :
حدیث نمبر734 :
حدیث نمبر735 :
حدیث نمبر736 :
حدیث نمبر737 :
حدیث نمبر738 :
حدیث نمبر739 :
حدیث نمبر740 :
حدیث نمبر741 :
حدیث نمبر742 :
حدیث نمبر743 :
حدیث نمبر744 :
حدیث نمبر745 :
حدیث نمبر746 :
حدیث نمبر747 :
حدیث نمبر748 :
حدیث نمبر749 :
حدیث نمبر750 :
حدیث نمبر751 :
حدیث نمبر752 :
حدیث نمبر753 :
حدیث نمبر754 :
حدیث نمبر755 :
حدیث نمبر756 :
حدیث نمبر757 :
حدیث نمبر758 :
حدیث نمبر759 :
حدیث نمبر760 :
حدیث نمبر761 :
حدیث نمبر762 :
حدیث نمبر763 :
حدیث نمبر764 :
حدیث نمبر765 :
حدیث نمبر766 :
حدیث نمبر767 :
حدیث نمبر768 :
حدیث نمبر769 :
حدیث نمبر770 :
حدیث نمبر771 :
حدیث نمبر772 :
حدیث نمبر773 :
حدیث نمبر774 :
حدیث نمبر775 :
حدیث نمبر776 :
حدیث نمبر777 :
حدیث نمبر778 :
حدیث نمبر779 :
حدیث نمبر780 :
حدیث نمبر781 :
حدیث نمبر782 :
حدیث نمبر783 :
حدیث نمبر784 :
حدیث نمبر785 :
حدیث نمبر786 :
حدیث نمبر787 :
حدیث نمبر788 :
حدیث نمبر789 :
حدیث نمبر790 :
حدیث نمبر791 :
حدیث نمبر792 :
حدیث نمبر793 :
حدیث نمبر794 :
حدیث نمبر795 :
حدیث نمبر796 :
حدیث نمبر797 :
حدیث نمبر798 :
حدیث نمبر799 :
حدیث نمبر800 :
حدیث نمبر801 :
حدیث نمبر802 :
حدیث نمبر803 :
حدیث نمبر804 :
حدیث نمبر805 :
حدیث نمبر806 :
حدیث نمبر807 :
حدیث نمبر808 :
حدیث نمبر809 :
حدیث نمبر810 :
حدیث نمبر811 :
حدیث نمبر812 :
حدیث نمبر813 :
حدیث نمبر814 :
حدیث نمبر815 :
حدیث نمبر816 :
حدیث نمبر817 :
حدیث نمبر818 :
حدیث نمبر819 :
حدیث نمبر820 :
حدیث نمبر821 :
حدیث نمبر822 :
حدیث نمبر823 :
حدیث نمبر824 :
حدیث نمبر825 :
حدیث نمبر826 :
حدیث نمبر827 :
حدیث نمبر828 :
حدیث نمبر829 :
حدیث نمبر830 :
حدیث نمبر831 :
حدیث نمبر832 :
حدیث نمبر833 :
حدیث نمبر834 :
حدیث نمبر835 :
حدیث نمبر836 :
حدیث نمبر837 :
حدیث نمبر838 :
حدیث نمبر839 :
حدیث نمبر840 :
حدیث نمبر841 :
حدیث نمبر842 :
حدیث نمبر843 :
حدیث نمبر844 :
حدیث نمبر845 :
حدیث نمبر846 :
حدیث نمبر847 :
حدیث نمبر848 :
حدیث نمبر849 :
حدیث نمبر850 :
حدیث نمبر851 :
حدیث نمبر852 :
حدیث نمبر853 :
حدیث نمبر854 :
حدیث نمبر855 :
حدیث نمبر856 :
حدیث نمبر857 :
حدیث نمبر858 :
حدیث نمبر859 :
حدیث نمبر860 :
حدیث نمبر861 :
حدیث نمبر862 :
حدیث نمبر863 :
حدیث نمبر864 :
حدیث نمبر865 :
حدیث نمبر866 :
حدیث نمبر867 :
حدیث نمبر868 :
حدیث نمبر869 :
حدیث نمبر870 :
حدیث نمبر871 :
حدیث نمبر872 :
حدیث نمبر873 :
حدیث نمبر874 :
حدیث نمبر875 :
حدیث نمبر876 :
حدیث نمبر877 :
حدیث نمبر878 :
حدیث نمبر879 :
حدیث نمبر880 :
حدیث نمبر881 :
حدیث نمبر882 :
حدیث نمبر883 :
حدیث نمبر884 :
حدیث نمبر885 :
حدیث نمبر886 :
حدیث نمبر887 :
حدیث نمبر888 :
حدیث نمبر889 :
حدیث نمبر890 :
حدیث نمبر891 :
حدیث نمبر892 :
حدیث نمبر893 :
حدیث نمبر894 :
حدیث نمبر895 :
حدیث نمبر896 :
حدیث نمبر897 :
حدیث نمبر898 :
حدیث نمبر899 :
حدیث نمبر900 :
حدیث نمبر901 :
حدیث نمبر902 :
حدیث نمبر903 :
حدیث نمبر904 :
حدیث نمبر905 :
حدیث نمبر906 :
حدیث نمبر907 :
حدیث نمبر908 :
حدیث نمبر909 :
حدیث نمبر910 :
حدیث نمبر911 :
حدیث نمبر912 :
حدیث نمبر913 :
حدیث نمبر914 :
حدیث نمبر915 :
حدیث نمبر916 :
حدیث نمبر917 :
حدیث نمبر918 :
حدیث نمبر919 :
حدیث نمبر920 :
حدیث نمبر921 :
حدیث نمبر922 :
حدیث نمبر923 :
حدیث نمبر924 :
حدیث نمبر925 :
حدیث نمبر926 :
حدیث نمبر927 :
حدیث نمبر928 :
حدیث نمبر929 :
حدیث نمبر930 :
حدیث نمبر931 :
حدیث نمبر932 :
حدیث نمبر933 :
حدیث نمبر934 :
حدیث نمبر935 :
حدیث نمبر936 :
حدیث نمبر937 :
حدیث نمبر938 :
حدیث نمبر939 :
حدیث نمبر940 :
حدیث نمبر941 :