Professional Documents
Culture Documents
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کجھ لوگ تفلید کو ضروری فرار د ییے کے لیے عوام کے ذھن میں انک وسوسہ یہ نھی ڈا لیے ھیں کہ کیا ہر
شجص فران و حدیث پڑھیے کی صالجنت رکھیا ھے ؟؟؟
ُ
نھیں رکھیا ،جب ہر شجص جود سے فران و حدیث پڑھیے کی صالجنت نھیں رکھیا ٹو اسے کسی انک امام کی تفلید
کرنی ھی حا ھیے۔
ہم کہیے ھیں بیسک ہر عام آدمی فران و حدیث جود سے نھیں پڑھ سکیا ،لیکن یہ ییاؤ جیاب کیا ھر شجص اتمہ
ُ
کی کنب پڑھیے کی صالجنت رکھیا ھے ؟؟؟ جس امام کی تفلید کو آپ ضروری فرار دے رھے ھو کیا اس کی فقہ
کی طرف میسوب کیاٹوں کو پڑھیے کی ہر عام آدمی صالجنت رکھیا ھے ؟؟؟
ٹو نھر وہ اتمہ کی کنب پڑھے تغیر تفلید کیسے کر لتیا ھے ؟؟؟
علماء سے ٹوچھ کر ۔
" آخر وہ علماء سے نہی ک یوں ٹو چھے کہ " ج تفی فقہ کے مطاٹق یہ مسیلہ کیسے ھے
وہ یہ ک یوں نھیں ٹوچھ سکیا کہ حدیث رسول کے مطاٹق یہ مسیلہ کیسے ھے ؟
اور مولوی اسے ج تفی فقہ کے مطاٹق ھی ک یوں مسیلہ ییاتے ؟ اگر ج تفی فول کے حالف زنادہ صحیح دلیل موجود ھو
ٹو وہ فقہ ج تفی کے حالف مسیلہ ک یوں نھیں ییا سکیا ؟؟؟
اسی لیے ہم کہیے ھیں کہ یہ مجض انک وسوسہ ہے کہ کیا ہر شجص فران حدیث پڑھ سکیا ھے۔۔حق تقت یہ
ُ
ھیکہ وہ جس طرح علماء سے ٹوچھ کر امام اٹو خت تقہ کی تفلید کرنا ھے اسی طرح علماء سے ٹوچھ کر حدیث رسول
صل ہللا علنہ وسلم کی نھی اییاع کر سکیا ھے۔
فقہ کے نھی ہم میکر نھیں ،فقہ کا افرار ھے،فقہ کا اجیرام ھے ،لیکن وہ فقہ جو فران و حدیث کے مطاٹق ھو۔
وہ فقہ نھیں کہ جس کے بیشیر مسانل فران و صحیح حدیث سے نکراتے ھوں۔
از
اینی اس کیاب میں دٹوییدٹوں کو ندعت پر الزامی جواب د ییے ہوتے یہ تسلیم کیا
کہ طرتقت و تصوف ندعت ہے ،اسی طرح ج تفی ،سافعی ،مالکی ،ختیلی ہونا نھی
ندعت ہے،
ت
عیمی صاجب لکھیے ہیں
طرتقت کے فرییا سارے مساعل اور تصوف کے فرییا سارے مسانل ندعت ہیں،
مرا قیے ،حلے ،ناس اتفاس ،تصور سیخ ذکر کی اقسام شب ندعت ہیں ،جن کا فرون
نالیہ میں کہیں ینہ نہیں حلیا،
حار سلسلے،
شرتغت و طرتقت دوٹوں کے حار حار سلسلے تعنی ج تفی ،سافعی ،مالکی ،ختیلی ،اسی
طرح قادری ،جسنی ،تقشتیدی ،سہروردی یہ شب سلسلے نالکل ندعت ہیں،
ان میں تعض کے ٹو نام نک نھی عرنی نہیں ،خیسے جسنی ،نا تقشتیدی ،کونی صحانی،
ناتعی ج تفی ،قادری یہ ہوتے،
)سکین ییچے مالحظہ فرمابیں(
اب آپ سوخیں کہ انک ندعنی مولوی کسی جیز کو ندعت کہہ رہا ہے ٹو وہ کتنی
پڑی ندعت ہو گی،
خیسے امرنکہ کہے سام میں ظلم ہو رہا ہے ٹو آپ اندازہ لگا سکیے ہیں کہ وہاں کتیا پڑا
ظلم ہو رہا ہو گا کہ دییا کا شب سے پڑا ظالم کہہ رہا ہے یہ ظلم ہے،
ظلچہ بن عتید ہللا رضی ہللا عنہ سے مروی ہے :نحد والوں میں انک شجص ینی کریم
صلی ہللا علنہ وسلم کے ناس آنا ،شر پرتسان تعنی نال نکھرے ہوتے نھے ،ہم اس
کی آواز کی ن ھتیھیاہٹ ستیے نھے اور ہم سمجھ نہیں نا رہے نھے کہ وہ کیا کہہ رہا
ہے۔ نہاں نک کہ وہ پزدنک آن نہیحا ،جب معلوم ہوا کہ وہ اسالم کے نارے میں
ٹوچھ رہا ہے۔ ینی کریم صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا کہ اسالم دن رات میں نانچ
تمازبں پڑھیا ہے ،اس تے کہا تس اس کے سوا ٹو اور کونی تماز مجھ پر نہیں۔ آپ
صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا نہیں مگر ٹو تفل پڑھے ( ٹو اور نات ہے ) ینی کریم
صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا اور رمضان کے روزے رکھیا۔ اس تے کہا اور ٹو کونی
روزہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا نہیں مگر ٹو تفل روزے
ر کھے ( ٹو اور نات ہے ) ظلچہ تے کہا اور ینی کریم صلی ہللا علنہ وسلم تے اس سے
زکوۃ کا ییان کیا۔ وہ کہیے لگا کہ تس اور کونی صدقہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا
علنہ وسلم تے فرمانا نہیں مگر یہ کہ ٹو تفل صدقہ دے ( ٹو اور نات ہے ) راوی تے
کہا نھر وہ شجص بتیھ موڑ کر حال۔ ٹوں کہیا حانا نھا ،قسم ہللا کی میں یہ اس سے
پڑھاؤں گا یہ گھیاؤں گا ،ینی کریم صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا اگر یہ شحا ہے ٹو
اینی مراد کو نہیچ گیا۔
معلوم ہونا حا ہیے کہ ہمارے زمایہ میں جو فرض تمازوں کے تعد دعا مروج ہے کہ
امام و مقیدی مل کر ہانھ انھا کر دعا کرتے اور آمین آمین کہیے ہیں یہ اس پر
رسول ہللا ﷺ کے زمایہ میں مواظ نت یہ نھی-
سوال :یہ فصے کی کیا حق تقت ہے کہ" :الیحیات" کا لفظ اس وقت استعمال کیا
گیا جب آپ صلی ہللا علنہ وسلم معراج کیلیے آسمان پر تشرتف لے گیے اور جس
َ َّ
وقت آپ سدرۃ المتنہی نہیچے ٹو رسول ہللا صلی ہللا علنہ وسلم تے فرمانا" :الی ِحیات ّلِلَِّ
ُ َّ
ُ َ َّ َ َ ُ َّ
َ ِّ
والضلوات الطتیات" کہا ۔
َ َّس َ ُ َع َ ْ َ َ ُّ َ ل َّت ُّ َ َ ْ َ ُ َ َ َ َ ُُ
اس پر ہللا رب العزت تے فرمانا " :ال الم لیك أنہا ا ِني ورچمة اّلِلَِّ وپرکایہ
نھر فرسیوں تے کہاَ " :ا َّس َال ُم َع َ ْ َیا َو َع َلی َیاد اّلِلَِّ ال َّضا ِل ِچ ْینَ
ِع ِ لت ل
یہ فصہ اسکولوں اور مدارس میں نحوں کو "الیحیات" ناد کرواتے کیلیے ییالنا حانا ہے۔
الجمد ہلل:
اس وا فعے کہ کونی بتیاد نہیں ہے اور یہ کونی سید ہے ،ہمیں نایت سدہ احاد یث
م
میں اس سے م تعلق کونی نام و تسان نہیں مال ،لیکن واف ِعۂ معراج کمل تفصیالت
کیسانھ صحیح نحاری و صحیح مسلم سمنت دنگر کیاٹوں میں نایت سدہ ہے ،اس کے نا
وجود تماز کے تشہد سے م تعلق اتسی کونی نات ان میں ذکر نہیں کی گنی ،پیز ینی
صلی ہللا علنہ وسلم تے جب یہ تشہد صحایہ کرام کو سکھانا ٹو اس وقت نھی آپ
صلی ہللا علنہ وسلم تے اس کی تفصیالت ییان نہیں فرمابیں۔
جیانچہ صحیح نحاری )6328( :اور مسلم )402( :میں عید ہللا بن مسعود رضی ہللا
عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ " :ہم رسول ہللا صلی ہللا علنہ وسلم کے ییجھے تماز
پڑ ھیے ہوتے کہا کرتے نھے :ہللا تعالی پر سالمنی ہو ،قالں پر نھی سالمنی ہو ،ٹو
س
ات جود ہی سالمنی انک نار ہمیں آپ صلی ہللا علنہ و لم تے ییالنا کہ ہللا تعالی ٹو نذ ِ
ُ َ َّ
ہے ،اس لیے جب نھی کونی تشہد میں بتیھے ٹو ٹوں کہا کرے ( :الی ِحیات ّلِلَِّ
َّ
َ َ َ ُ َّ َ ُ َ َ َ َ َ َ ْ ُّ َ ُ َ َ َ َ َّ َ َّ َ َ ُ َ َّ
ع ْ ُ َ ُ َ َ َ ل َ ُّ ْ َّ
والضلوات والطتیات السالم علیك أنہا ا ِني ورچمة اّلِلَِّ وپرکایہ السالم علتیا و لی
ت ُ َ ِّ
ُ َّ ِل ِچ َ َ ْ َ ُ َ ْ َ َ َ َّ َ َ ْ َ ُ َ َّ ُ َ َّ ً َ ْ ُ ُ َ َ ُ ُ
ِع َی ِاد اّلِلَِّ الضا ین ،أسہد أن ال ِإلہ ِإال ا َُّّلِل وأسہد أن مجمدا عیدہ ورسولہ )[تمام زنانی،
ندنی ،اور مالی عیادات ہللا تعالی کیلیے ہیں ،اے ینی! آپ پر ہللا تعالی کی حایب سے
سالمنی ،رچمتیں ،اور پرکتیں نازل ہوں ،ہم پر اور ہللا تعالی کے تمام ییک ییدوں پر
سالمنی نازل ہو ،میں گواہی د ییا ہوں کہ ہللا کے سوا کونی مع یود پر جق نہیں ہے،
اور میں یہ نھی گواہی د ییا ہوں کہ مجمد -ﷺ-ہللا تعالی کے ییدے اور رسول ہیں]
(جب ا تسے کہے گا ٹو آسمان و زمین میں موجود ہللا تعالی کے تمام ییک ییدوں
"نک تمازی کی دعا نہیچ حاتے گی ،یہ کہیے کے تعد جو مانگیا حاہے سو مانگ لے)
َ ٍّ َ ْ ً ْ َ ٌ َ
ہمیں زنادہ سے زنادہ اس وافعہ کے نارے میں ( سالم فوال ِمن رب ر ِج ٍیم ) نہایت
رچم کرتے والے پروردگار کی طرف سے یم پر سالمنی ہو [تس ]58:آیت کے
نخت جید تقشیر کی کیاٹوں میں یہ نات ملی ہے کہ
مقشربن کا کہیا ہے کہ :اس سے اسارہ ہے ہللا تعالی کے اس سالم کی طرف جو
َّ َ ُ َ َ ْ َ
شب معراج کو ینی صلی ہللا علنہ وسلم پر ہللا تعالی تے فرمانا نھا " :السالم علیك
ُ َ ْ ُّ َ َّ
چ َ َ َ َ َ
أ ُّن َہا الت ِني ورچمة اّلِلَِّ وپرکای ُہ "[اے ینی! آپ پر ہللا تعالی کی سالمنی ،ر متیں اور
ُ َ
پرکتیں ہوں] ٹو ینی صلی ہللا علنہ وسلم تے اس سالم کو ق یول کرتے ہوتے جواب
َ ْ َ َّ َ ُ َ َ َ َ َ َ
ِ َّ
دنا نھا " :السالم علتْیا وعلی ِع َی ِاد اّلِلَِّ الضال ِچین"[ہم پر اور ہللا تعالی کے تمام ییک
ییدوں پر سالمنی ہو]" اینہی
اسی طرح جید سارخی ِن حدیث تے تشہد کی دعا ذکر کرتے ہوتے جو شرح کی
ہے وہاں اس سے ملنی حلنی نات ملنی ہے ،خیسے کہ ندر الدبن عتنی تے "شرح
سین اٹو داود" ( )238/4میں ذکر کی ہے ،پیز مال علی قاری تے اسے
"مرقاۃالمفاییح" میں ابن الملک سے تفل کیا ہے۔
اسی طرح یہ وافعہ کجھ فقہ کی کیاٹوں میں نھی نانا حانا ہےمیال کے طور پر :
"بتتین الجفاٹق شرح کیز الدقاٹق" ( )121/1اسی طرح قسطالنی اور شعرانی خیسے
صوق یوں کی کیاٹوں میں نھی یہ وافعہ مذکور ہے۔
لیکن کسی تے نھی اس وافعہ کو سید کے سانھ ذکر نہیں کیا ،اس لیے اس وافعہ
کی تشنت ینی صلی ہللا علنہ وسلم کی حایب کرنا درشت نہیں ہے ،نالکل اسی طرح
یہ وافعہ نحوں کو نھی نہیں سکھانا حا ہیے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ ینی صلی ہللا علنہ
وسلم سے نایت ہوتے کی کونی دلیل نہیں ہے ،اور تمام علماتے کرام کا اس
نات پر اتفاق ہے کہ اتسی تمام احاد یث کو ییان کرنا خرام ہے ،ضرف انک صورت
میں ییان کرنا حاپز ہے جب ان احاد یث کی حق تقت عیاں کرنا مفصود ہو اور ان
سے لوگوں کو جیردار کرنا ہو۔
.وہللا اعلم
سیدنا عیدہللا بن عمرو بن عاص رضی ہللا عنہ سے روایت ہے ،انہوں تے ینی اکرم
صلی ہللا علنہ وسلم کو فرماتے سیا :جب یم مؤذن کی آواز سیو ٹو یم نھی وہی کہو جو
وہ کہیا ہے ،نھر میرے اوپر درود نھیحو ،اس لیے کہ جو شجص میرے اوپر انک نار
درود نھیچے گا ہللا تعالی اس پر دس نار اینی رچمت نازل فرماتے گا ،اس کے تعد ہللا
تعالی سے میرے لیے وسیلہ ظلب کرو ،وسیلہ ج نت میں انک اتسا مفام ہے جو ہللا
تعالی کے انک ییدے کے عالوہ کسی اور کو نہیں ملے گا ،مجھے امید ہے کہ وہ ییدہ
میں ہی ہوں گا ،جس شجص تے میرے لیے ہللا تعالی سے وسیلہ ظلب کیا اس
کے لیے میری شفاعت واجب ہو گنی ۔
صحیح نحاری
کیاب ال تکاح
حدیث تمیر5063 :
حدییا شعید بن أني مریم ،أجیرنا مجمد بن حعفر ،أجیرنا چمید بن أني چمید الطونل ،أیہ
سمع أتس بن مالك ـ رضی ہللا عنہ ـ تقول حاء نالیة رهط إلی ی یوت أزواج التني صلی ہللا
علنہ وسلم تسألون عن عیادة التني صلی ہللا علنہ وسلم قلما أجیروا کأنهم تفالوہا ففالوا
وأبن نحن من التني صلی ہللا علنہ وسلم قد غفر لہ ما تفدم من ذینہ وما نأخر .قال
أحدہم أما أنا قإني أصلي اللیل أندا .وقال آخر أنا أصوم الدہر وال أفطر .وقال آخر أنا
أعیزل الیساء قال أپزوج أندا .فحاء رسول ہللا صلی ہللا علنہ وسلم ففال " أییم الذبن
قلیم كذا وكذا أما وہللا إني ألجساکم ہلل وأتفاکم لہ ،لکني أصوم وأفطر ،وأصلي وأرقد وأپزوج
".الیساء ،فمن رعب عن ستني قلیس مني
ہم سے شعید بن انی مریم تے ییان کیا ،کہا ہم کو مجمد بن حعفر تے جیر دی ،کہا
ہم کو چمید بن انی چمید طونل تے جیر دی ،انہوں تے حصرت اتس بن مالک سے
سیا ،انہوں تے ییان کیا کہ بین حصرات (علی بن انی ظالب ،عیدہللا بن عمرو بن
العاص اور عیمان بن مظعون رضی ہللا عنهم) ینی کریم صلی ہللا علنہ وسلم کی ازواج
مطہرات کے گھروں کی طرف آپ کی عیادت کے م تعلق ٹوچھیے آتے ،جب انہیں
حصور اکرم صلی ہللا علنہ وسلم کا عمل ییانا گیاٹو خیسے انہوں تے اسے کم سمجھا اور
کہا کہ ہمارا آنجصرت صلی ہللا علنہ وسلم سے کیا مفانلہ! آپ کی ٹو تمام اگلی نجھلی
لعزسیں معاف کر دی گنی ہیں۔ ان میں سے انک تے کہا کہ آج سے میں ہمیشہ
رات نھر تماز پڑھا کروں گا۔ دوشرے تے کہا کہ میں ہمیشہ روزے سے رہوں گا
اور کیھی ناغہ نہیں ہوتے دوں گا۔ بیشرے تے کہا کہ میں عورٹوں سے حدانی
اختیار کر لوں گا اور کیھی تکاح نہیں کروں گا۔ نھر آنجصرت صلی ہللا علنہ وسلم
تشرتف التے اور ان سے ٹوچھا کیا یم تے ہی یہ نابیں کہی ہیں؟ سن لو! ہللا تعالی
کی قسم! ہللا رب العالمین سے میں یم شب سے زنادہ ڈرتے واال ہوں۔ میں یم میں
شب سے زنادہ پرہیزگار ہوں لیکن میں اگر روزے رکھیا ہوں ٹو افطار نھی کرنا ہوں۔
تماز پڑھیا ہوں (رات میں) اور سونا نھی ہوں اور میں عورٹوں سے تکاح کرنا ہوں۔
میرے طر تقے سے جس تے تے رعتنی کی وہ مجھ میں سے نہیں ہے۔