You are on page 1of 25

‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫فکری جائزہ‬
‫رزات آموز نیسی تاب ِ ـذن ہے ىدھ کو‬
‫ػکوہ ہللا سے خاکم تدہن ہے ىدھ کو‬

‫اے خدا ػکوہ ارتابِ وفا ب ھی سن لے‬


‫ضوگز شمد سے بھوسا ػا گلہ ب ھی سن لے‬

‫اس نظم کا تام ”ػکوہ“ اس ل ئے رکھا گیا ہے کہ موضوع کے اػتیار سے ػکوہ تارگاہ الہٰی هیه عالمہ اقیال تا دور خاضس کے‬
‫ًسلمانوه کی اتک فستاد ہے۔ عالمہ اقیال کہ ئے ہیه کہ ہم تیسے تام ل یوا ہونے کے تاوضود دنیا هیه ذلیل و ضوار ہیه۔ خاالتکہ ہم‬
‫ص‬
‫تیسے رسول کے تام ل یوا ہیه اور اس پز طسہ یہ ہے کہ تیسے انعامات اور نوازػات کے ً ترق غیس ًسلم ہیه۔ گوتا عالمہ‬
‫‪ ،‬ػلیم اشمد اقیال نے ػکوہ هیه عام ًسلمانوه کے الشعوری ازساػات کی پزشمانی کی ہے۔ نقول‬
‫ن‬
‫اتک طسػ ان کا یہ ـقیدہ ہے کہ وہ خدا اور اس کے ىح یوب کی ؼب سے ظہتتی انت ہیه اور اس ل ئے خدا کی ػاری عو یوه ”‬
‫م‬
‫کے فطاوار اور دوفسی طسػ یہ تافاتل پزدتد سق یقت ہے کہ ان کا کمل زوال ہو سکا ہے ـقیدے اور سق یقت کے اس تکزانو‬

‫“ سے ًسلمانوه کا وہ ىخصوص النیہ نیدا ہوتا ہے ضو ”ػکوہ “ کا موضوع ہے۔‬

‫عالمہ اقیال کےا ن ئے الفاظ هیه‬

‫“وہی تات ضو لوگوه کے دلوه هیه ب ھی ظاہس کز دی گتی ”‬


‫ن‬ ‫ن‬
‫ػلسلہ فکز و د یال کی پزن یب کے ٌطانق ظم کو ہم و یدرطہ ذتل سصوه هیه قصیم کزػک ئے ہیه‪،‬‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫اظہار شکوہ کی توجیہ‬

‫یہ سصہ نہانت ىح یصس اور ضسػ دو نیدوه پز ًصیمل ہے۔ یہ دو نید صن هیه ػکوہ کزنے کی وطہ نیان کی گتی ہے۔ اور یہ‬
‫ًسلمانوه کی موضودہ تدخالی اور پصتی پز اقیال کے ردفمل کا اظہار ہے۔ اقیال کے دیال هیه ًسلمان اب زوال و انخطاط کی‬
‫ن‬
‫اس نیطل کو ہتچ خکے ہیه کہ ظہاتیس خاموش رہیا یہ ضسػ انتی ذات تلکہ ملت اػالنیہ کے ادیماعی ٌفاد سے ب ھی عداری کے‬
‫نیسادػ ہے۔ اس موقع پز قصہ ذزد ؾیاتا اگزطہ خالػ ادب ہے اور تالہ و فستاد کا یہ اتداز گصیاخایہ ہے مگز ہم اپسا کہ ئے پز ىح یور‬
‫ہیه ۔ اقیال کہ ئے ہیه کہ ای خدانے پضرگ و پزپز ” ارتابِ وفا“ کا ػکوہ ب ھی سن لے۔ کعی لو ئے ضوسے پس و یظس تا غیس‬
‫ضسوری طوتل تمہید کے نغیس ہللا نعالٰی سے ہم کالم ہوتا اػالمی نصورات کے ػین ٌطانق ہے۔ اػالم کو تمام مراہب کے‬
‫ٌفا تلے هیه یہ انفساد نت خاصل ہے کہ اس هیه نیدہ خدا سے تال واشطہ ہم کالم ہو ػکیا ہے۔ دیکہ دوفسے مراہب هیه هیه‬
‫اپسا نہیه۔ ان کے اتداز نخاطب هیه سوعی اور نے ادنی یہ ب ھی ہاه اتک طسح کی نے نکلفی ضسور ب ھی ضو نعض لوگوه کو ک ھیکتی‬
‫ہے۔‬
‫س‬
‫لیکن اقیال نے داپسیہ طور پز یہ طسز نخاطب اختیار کیا بھا۔ ذزاصل اقیال اتک سوغے ىدھے و یصونے کے نحت پش ھ ئے والوه‬
‫کو اس طسز نخاطب سے آؾیا کزتا خاہیا ہے۔ گوتا ػکوہ کے اتدازِ کالم کے ل ئے پش ھ ئے والوه کو ٌؽیوعی طور پز نیار کز رہا ہے۔‬
‫اور یہ سق یقت ہے کہ اقیال نے ػکوہ کے نہلے دو نیدوه ہی هیه تات تا موضوع ـذن کو اس نیطل تک نہتخا دتا ہے کہ نعد کی‬
‫ػکوہ فسانی اور گلہ ویدی تالکل موزوه اور ویاؼب ٌعلوم ہونی ہے۔‬

‫امت مسلمہ کا کارنامہ‬

‫ػکوے کا دوفسا سصہ گیارہ نیدوه پز ًصیمل ہے۔ تیظسے نید سے نظم کے اصل موضوع پز اظہار دیال کا آعاز ہوتا ہے۔‬
‫اس سصے کا آعاز اس ٌصسعے سے ہوتا ہے۔ ” ب ھی نو موضود ازل سے ہی پزی ذات کزیم‬

‫ویه نید تک عالمہ اقیال نے انت ًسلمہ کے ـظیم کارتاموه کا ترکزہ کیا ہے۔ دنیا هیه ًسلمانوه کی د یت یت اور اہویت ‪13‬‬
‫کو اخاگز کز دتاہے۔ ؼب سے نہلے دنیا کی خالت اور تارنخ کا و یظس تیش کزنے ہونے نیانے ہیه کہ نوه نو خدا کی ذات ازل‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫ػ‬
‫سے انتی ـخان یوه سویت موضود ب ھی۔ اور پشی پشی قوهیه ویالً لروق‪ ،‬نورانی‪ ،‬ػاػانی ‪ ،‬نوتانی ‪ ،‬نہودی ‪ ،‬نصسانی آتاد ب ھیه لیکن‬
‫نودید کا وہ نصور ضو تمام اقوام کے ل ئے نیا بھا اور ضو اػالمی نعلیمات کا فسزشمہ ب ھا اس کی اػاغت و نیل یغ کے ػلسلے هیه ضو‬
‫کام انت ًسلمہ نے کز کے دکھاتا ہے وہ کام کعی سے ب ھی ٍمکن یہ بھا۔ نہاه اقیال ًسلمان قوم کا پزشمان ین کز دعوی‬
‫کزتا ہے کہ ًسلمانوه نے نیمار اور خاہل او یوه اور يسنض قوموه کے ػا و ئے وہ عالج تیش کیا ضو تکیہ نودید هیه ٌضيس ہے۔‬
‫ػ‬
‫پس رہے بھے نہیه لروق ب ھی نورانی ب ھی‬
‫اہل خیه خین هیه ‪ ،‬اپزان هیه ػاػانی ب ھی‬
‫اسی ٌعمورے هیه آتاد بھے نوتانی ب ھی‬
‫اسی دنیا هیه نہودی ب ھی بھے ‪ ،‬نصسانی ب ھی‬
‫پز پزے تام یہ تلوار ابھانی کس نے؟‬
‫تات ضوتگشی ہونی ب ھی‪ ،‬وہ نیانی کس نے؟‬

‫اقیال نیانے ہیه کہ ػاری دنیا هیه ًسلمانو ه کوہی ضسػ یہ فسػ خاصل ہے کہ انہوه نے خدا کے ن یعام کو دنیا کے دور‬
‫خی غے ملکوه کو قتح کزتا کعی حیست اتگیط کارتامے سے کم نہیه ہے۔ اُنہی کی اپزان اور روم ذزاز عالقوه تا کونوه تک نہتخا تا۔‬
‫تدولت دنیا هیه ضق کی صدا گونجی نظم کی اس سصے هیه عالمہ اقیال نے تارنخ اػالم کے صن ادوار اور واقعات کو ویال نیاتا‬
‫کی اس دور کی ػلظیت ؼیمانیہ ہے اس کی ىح یصس اً وصاحت نوه ہے۔ ”دی اذاتیه کی ھی نورپ کے کلیسانوه هیه “ کا اػارہ‬
‫طسػ ہے حب ًسلمانوه کی ػلظیت نوتان ‪ ،‬تلعاریہ‪ ،‬الیانیہ ‪ ،‬ہیگزی اور آؿیستا تک ب ھیلی ہونی ب ھی۔ ؾ یین پز ب ھی ًسلمانوه کی‬
‫خکونت ب ھی۔ نورپ کے ان عالقوه هیه ظہاه آ ج کلیسانوه هیه تاقوس نح ئے ہیه کی ھی ًسلمانوه کی وہاه پز اذاتیه گونحتی‬
‫ب ھیه۔اس طسح افسنقہ کے تت ئے ہونے صحسانوه کا عالكہ ٌصس‪ ،‬ل یتیا ‪ ،‬ن یوپس ‪ ،‬يساکش اور الحطاپز وغیسہ ب ھی ًسلم ػلظیت هیه‬
‫ػامل بھے۔‬

‫ػان آتکھوه هیه یہ ذحتی ب ھی ظہاتداروه کی“ کی فملی نقضیس اس وا قعے سے ملتی ہے حب سصست فيس فاروق کے دور هیه ”‬
‫ًسلم وفد کے فاتد رنعی اپزانی ؼیہ ػاالر رؾیم سے گقت و ؽتید کے ل ئے اس کے ذزتار هیه گ ئے نو ا ن ئے تیطے سے قیوتی فالین‬
‫کو ش ھیدنے ہونے نے پزوانی سے نحت کے فسنب نہتچے ۔‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫! بھے ہهیه اتک پزے ٌعسکہ آرانوه هیه‬


‫زسک یوه هیه کی ھی لشنے ‪ ،‬کی ھی ذزتانوه هیه‬
‫دیه اذاتیه کی ھی نورپ کے کلیسانوه هیه‬
‫کی ھی افسنقہ کے تت ئے ہونے صحسانو ه هیه‬
‫ػان آتکھوه هیه یہ ذحتی ب ھی ظہاتداروه کی‬
‫کلمہ پش ھ ئے بھے ہم ش ھاؤه هیه تلواروه کی‬
‫ت‬
‫نے ہیدو نخارنوه کی رسوت کو بھکزانے ىدمود ؾطنوی ػانویه نید هیه نت فسوسی اور نت ػکتی کی لوتح اس ضوالے سے ہے حب‬
‫ہونے سوویات کے ن یوه کو تاش تاش کزدتا ب ھا۔ نحس ظلمات سے يساد نحس اوقیانوس ہے۔ ”نحس ظلمات هیه دوسا دنے گ ھوسے‬
‫ن‬
‫ہم نے“ هیه اػارہ ہے اس وا قعے کی طسػ حب اتک ًسلمان ىخاہد ـقیہ ین تاقع نے افسنقہ کے آرزی فسے تک ہتچ کز‬
‫گھوسا نحس اوقیانوس هیه رال دتابھا۔‬

‫!دؼت نو دؼت ہیه ذزتاب ھی یہ شھوسے ہم نے‬


‫نحس ظلمات هیه دوسا د ن ئے گ ھوسے ہم نے‬

‫!‬

‫ت زبوں‬
‫مسلمانوں کی حال ِ‬

‫نظم کے اس سصے هیه اقیال نے انت ًسلمہ کے ذززساه ماضی کی شھلکیاه دکھانے ہونے نظم کا رخ ًسلمانوه کی موضودہ‬
‫خالت کی طسػ موس دتا ہے۔ اقیال نے دوفسی اقوام سے ًسلمانوه کا موازیہ کزکے ان کی موضودہ زنوه خالی کو تماتاه کز دتا‬
‫ہے۔ اقیال ػکوہ کزنے ہیه کہ دنیا هیه ًسلمان خگہ خگہ غیس ًسلموه کے ٌفا تلے هیه سقیس‪ ،‬ذلیل اور رسوا ہیه۔ زس کی وطہ‬
‫سے دنیا کی دوفسی اقوام ان پز دیدہ زن ہیه۔ نظم کے اس سصے هیه صحتح ٌع یوه هیه گلے ػکوے کا رتگ تاتا خاتا ہے اقیال‬
‫نے ًسلمانوه کی نے پعی و نے خارگی کا واشطہ دے کز خدا سے نوشھا ہے کہ نودید کے تام ل یوانوه سے نہلے خیسا لطػ و کزم‬
‫ک یوه نہیه ؟ اس کے ػابھ ہی ػاؾس نے اتک طسح کی ن یییہ ب ھی کی ہے کہ اگز نہی ػلسلہ خاری رہا نو دنیا نودید کے تام‬
‫ل یوانوه سے خالی ہو خانے گی۔ اور رھوتذنے سے ب ھی ا پ غے ؿُسافانِ نودید کا فساغ نہیه ملے گا۔‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫او ییه اور ب ھی ہیه ‪ ،‬اُن هیه گنہگار ب ھی ہیه‬


‫ؽحط والے ب ھی ہیه ‪ً ،‬ستِ و ئے نیدار ب ھی ہیه‬
‫ان هیه کاہل ب ھی ہیه‪ ،‬عافل ب ھی ہیه‪ ،‬ہصیار ب ھی ہیه‬
‫ؽتیکشوه ہیه کہ پزے تام سے تیطار ب ھی ہیه‬
‫رشو ییه ہیه پزی اؼیار کے کاػانوه پز‬
‫پزق گزنی ہے نو نےخارے ًسلمانوه پز‬

‫حالت زبوں کی وجہ کیاہے؟‬

‫نید‪ 42‬کے آعاز هیه اقیال اس خالت زنوه کا ؽیب ذزتاقت کزنے ہیه ۔ ًسلمان آج ب ھی خدا کے تام ل یو ا ہیه اور اُس کے‬
‫رسول کے تیسوکار ہیه ۔ آج ب ھی اُن کے دلوه هیه اػالم کے تارے هیه اتک زپزدؼت ضوش و خریہ اور ک یق یت ؿضق موضود‬
‫ہے۔ اقیال ویاشػ ہیه کہ اس کے تاوضود ؼیاتاتِ خدواتدی سے ىحسوم ہیه۔‬
‫س‬ ‫ت‬
‫آگے خل کز اقیال کا ل ہزہ ذزا لخ ہو خاتا ہے اور ىح یوب ق یفی کے ػا و ئے فستاد کی زتان کھولی ہے ک یوتکہ اس نے ا ن ئے ـچے‬
‫عاشقوه کو فساموش کز دتا ہے اور غیسوه سے راہ رسم آؾیانی نیدا کز لی ہے۔‬

‫کی ھی ہم سے کی ھی غیسوه سے ؾیاػانی ہے‬


‫تات کہ ئے کی نہیه نو ب ھی نو ہس خانی ہے‬
‫ت‬
‫نظم کے اس سصے هیه اقیال نے نہت سی لوتخات اؽیعمال کی ہیه ۔ ل یلیٰ ‪ ،‬قیس ‪ ،‬دؼت ودیل‪ ،‬سور ػالػل اور دنوایہ نطار ہ‬
‫ت‬
‫ىدمل کی پزاکیب و لوتخات وغیسہ۔‬

‫وادی نخد هیه وہ سور ِ ػالػل یہ رہا‬


‫قیس دنوایہ نطارہ ىدمل یہ رہا‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫م‬
‫فسفاراه پز کیا دین کو کامل نو نے“ سے يساد یہ ہے اے خدا نو نے دین اػالم کو فاران کی ضونی پز کمل کز دتا ۔ ضو فسآنی ”‬
‫آنت کی طسػ اتک اػارہ ہے۔‬

‫فس فاراه پز کیا دین کو کامل کیا نو نے‬


‫اک اػارے هیه ہطاروه کے ل ئے دل نو نے‬

‫کیفیت یا س و بیم‬

‫اس سصے هیه اقیال کا رونے ـذن خاص طور پز ہیدی ًسلمانوه کی طسػ ہے اور نہی تات اِسے دوفسے سصوه سے ٍویاز‬
‫کزنی ہے۔ نوه نو ًسلمان دنیا کے ہسگوسے هیه تدخالی مانوسی اور نے خارگی کا شکار ہیه مگز پزصغیس تاک و ہید هیه نو اس کا اتیسار‬
‫ن‬
‫گوتا نكطہ ؾسوج کو ہتچ گیا ہے ضوتکہ اقیال ہیدوؾیان هیه ر ہ ئے ہیه اس ل ئے نہیه کے ًساتل سے انہیه نہلے واشطہ پشتا ہے۔‬

‫خیس تاتاب ىحیت کو بھس ارزاه کز دے‬


‫ہید کے دپز پشت یوه کو ًسلماه کزدے‬

‫یہ نہت تل یغ شعس ہے کہ ہیدوؾیان هیه ہطاروه ػال ر ہ ئے کے نعد ہید کے ًسلمان ب ھی اسی طسح ہیدی نفاقت اور فلسفے هیه‬
‫ر تگے گ ئے ہیه۔ ان هیه نت پزؽیوه ( ہیدونوه) کے ػابھ ویل مالپ کی وطہ سے ان ہی کی سی سػل ییه نیدا ہو گتی ہیه ۔‬
‫اس ل ئے ان کو ”دپز پشین “ کہیا کونی علط تات نہیه۔ عالمہ اقیال نے ہهیطہ انتی گقیگو هیه نہی دیال ظاہس کیا ہے کہ اگز‬
‫س‬
‫ہیدوؾیان کے ػارے ًسلمان ق یفی ٌع یوه هیه ًسلمان ین خاتیه نو وہ ػاری دنیا کو قتح کزػک ئے ہیه۔‬

‫نعمے نےتاب ہیه تاروه سے نکل ئے کے ل ئے‬


‫طور ٌضظس ہے اسی آگ هیه خل ئے کے ل ئے‬
‫دعائیہ اختتام‬
‫س‬
‫عالمہ اقیال کی ضواہش ب ھی کہ ہیدوؾیان کے ػارے ًسلمان ق یفی ٌع یوه هیه ًسلمان ہو خاتیه نووہ ػاری دنیا کو قتح کز‬
‫ػک ئے ہیه۔ نظم کے آرزی سصے هیه ػاؾس کی یہ آرزو اتک دعا کی شکل هیه رھل خانی ہے۔ اور دعا کا یہ ػلسلہ نظم کے آرزی‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫شعس تک خلیا ہے۔ اُنت ًسلمہ کو ذزتیش ًساتل و ًسکالت کے خل کے ل ئے اقیال دعا گو ہیه۔ ”انت يسضوم“ کی پزکیب‬
‫نہت ٌعتی حیط ہے۔ يساد یہ ہے کہ ًسلمان نح یت یت اتک زتدہ قوم کے دیم ہو کز يسدہ ہو خکے ہیه اب ان کی د یت یت ػلیمان‬
‫کے ٌفا تلے هیه ”مور نے مایہ“ کی سی ہے۔ لیکن اق یال کی ضواہش ہے کہ دور خاضس کے ًسلمان بھس سے ضوش و خریہ سے‬
‫لیسپض ہو خاتیه اور کوہ طور پز نہلے کی طسح نخلیات تازل ہوه۔‬

‫ًسکلیه انت ِيسضوم کی آػاه کز دے‬


‫مورِ نے مایہ کو ھمدوش ِ ػلیماه کزدے‬

‫اقیال نے نظم کے آرزی سصے هیه یہ دعا ضسور کی ہے کہ ًسلمانوه کا ًشیقیل روسن اور ضوش آ نید ہو اور ہوتا خا ہ ئے مگز یہ‬
‫نہیه کہا کہ ”ہوگا“ ۔ک یوتکہ وہ اتک اپسا پز آسوب دور ب ھا کہ ًشیقیل کے تارے هیه دیمی طور پز کدھ ب ھی نہیه کہا خا ػکیا‬
‫ن‬
‫ب ھا۔ اتک طسػ قصیم ن یگال اور بھس اتلی کا طساتلس پز شملہ زس نے اقیال پز پشا اپز کیا اور اسی مانوسی کے تیش نظس اقیال کو‬
‫خدا سے ػکوہ کزتا پشا۔ ػکوہ ذزاصل اسے سصے هیه دیم ہو خاتا ہے۔ اور تامی تین نید قوم کی پصتی پز ػاؾس کی انتی طت یغت کا‬
‫الد ھانو‪ ،‬خرتات ‪ ،‬قوم سے تاراضی ‪ ،‬نفست اور نے اػتیانی کا آ تییہ ہے۔ ػاؾس مانوس ہے اور ٌضظسب ہو کز نکار اُبھا۔ لطػ‬
‫يسنے هیه ہے تامی یہ يطاخت ئے هیه‬
‫کدھ يطا ہے نو نہی ضون خگز تت ئے هیه‬

‫مانوسی کا اتک اور اتداز کدھ نوه ہے کہ‪،‬‬


‫ت‬
‫اس گلصیاه هیه مگز د ک ھ ئے والے ہی نہیه‬
‫داغ ضو ؽت ئے هیه رک ھ ئے ہوه وہ اللے ہی نہیه‬

‫آگے خل کز اقیال مانوسی کے عالم هیه کہ ئے ہیه کہ ىدھ سے دین کی ضو خدنت ہو ػکتی ہے اس کے نخاالنے کے ل ئے کوػاه‬
‫ہوه اگزطہ هیه ننہا ہوه اور کونی ـخص نیسی آواز پز کان نہیه دھستا۔‬
‫س‬
‫کاش گلصن هیه ىد ھیا کونی فستاد اس کی‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫اس سصے هیه اقیال نے ضساحت سے یہ تات نیان کز دی ہے کہ هیه اگزطہ ؽدمی طس نفے پز شعس کہیا ہوه اپزانی ػاؾسی کی‬
‫رواتات کا تانید ہوه ہیدی االصل ہوه لیکن ػابھ ػابھ اػالمی نعلیمات کی روح سے واقػ ہوه اور اگز ًسلمان يسے کالم‬
‫کانعور ٌطالعہ کزیه نو انہیه ؽدمی رواتات کے پزدے سے اػالم کے ٌطالب دق یق ش ھا تک ئے ہونے نظس آ تیه گے۔ یہ سصہ اور‬
‫”ػکوہ “ اس تل یغ اور ٌعتی افسوز شعس پز دیم ہو خاتا ہے۔‬

‫ؽدمی شم ہے نو کیا‪ ،‬مے نو ذخازی ہے يسی‬


‫نعمہ ہیدی ہے نو کیا‪ ،‬لے نو ذخازی ہے يسی‬

‫ک یوه زتاه کار ن یوه‪،‬سُود فساموش رہوه‬


‫فکزِ فسدا یہ کزوه‪،‬ىروِ فمِ دوش رھوه‬
‫تالے ُتل یُل کے ؽُیوه اور ہمہ ین گوش رہوه‬
‫ہم نوا هیه بھی کونی گُل ہوه کہ خاموش رہوه‬

‫رُزأت آموز نیسی تابِ ـذن ہے ىدھ کو‬


‫ػکوہ ہللا سے‪،‬خاکمِ تدہن ہے ىدھ کو‬

‫ہے نخا ؽیوۂ پسلیم هیه ًظہور ہیه ہم‬


‫قصّۂ ذزد ؾُیانے ہیه کہ ىح یور ہیه ہم‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ػاز خاموش هیه ‪،‬فستاد سے ٌعمور ہیه ہم‬


‫تالہ آتا ہے اگز لب یہ نو ٌعرور ہیه ہم‬

‫اے خدا! ػکوۂ ارتابِ وفا بھی سُن لے‬


‫ضوگزِ شمد سے بھوسا ػا گِلہ بھی سُن لے‬

‫بھی نوموضود ازل سے ہی پزی ذاتِ فدیم‬


‫بُھول ب ھا زنب شمن پز یہ پزپسان بھی سویم‬
‫فسطِ اِنػاػ ہے اَے صاحبِ الطاػِ فویم‬
‫نونے گُل ب ھ یل تی کِس طسح ضو یہ ہونی پصیم‬

‫ت خاطس یہ پزپسانی بھی‬‫ہم کو شٌعیّ ِ‬


‫وریہ اُنّت تیسے ىح یوبؐ کی دنوانی بھی؟‬

‫ہم سے نہلے ب ھا ؽحب تیسے ظہان کا و یظس‬


‫ّ‬
‫کہیه ًطرود بھے نیھس‪ ،‬یه ع یود ـحس‬
‫ٌ‬ ‫ہ‬ ‫ک‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫ضوگزِ ن یکزِ ىحضوس ھی اِپساه کی نظس‬
‫مان یا بھس کونی اَن د تکھے خدا کو ک یوتکز‬

‫ندھ کو ٌعلوم ہے لت یا ب ھا کونی تام پزا؟‬


‫قوّتِ تازونے ًسلم نے ک یا کام پزا‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ب‬ ‫ػ ب ُ‬
‫پس رہے بھے نہیه لروق ھی ‪،‬نورانی ھی‬
‫اہلِ خیه خین هیه‪،‬اپزان هیه ػاػانی بھی‬
‫اِسی ٌعمورے هیه آتاد بھے نوتانی بھی‬
‫اِسی دُن یا هیه نہودی بھی بھے‪،‬نصسانی بھی‬

‫پز پزے تام یہ تلوار اُب ھانی کس نے‬


‫تات ضو تگشی ہونی بھی‪،‬وہ ن یانی کس نے‬

‫بھے ہهیه اتک پزے ٌعسکہ آراؤه هیه‬


‫زسک یوه هیه کیھی لشنے ‪،‬کیھی ذزتاؤه هیه‬
‫دِیه اذاتیه کیھی نورپ کے کلیساؤه هیه‬
‫کیھی افسنقہ کے تت ئے ہونے صحساؤه هیه‬

‫ػان آتکھوه هیه یہ ذح تی بھی ظہاه داروه کی‬


‫کلمہ پش ھ ئے بھے ہم ش ھاؤه هیه تلواروه کی‬

‫ہم ضو خت ئے بھے نو د یگوه کی و یؽیت کے ل ئے‬


‫اور يسنے بھے پزے تام کی ـظنت کے ل ئے‬
‫بھی یہ کدھ ن یغ زنی ان تی خکونت کے ل ئے‬
‫فس تکػ بھسنے بھے ک یا‪،‬ک یا دہس هیه دولت کے ل ئے؟‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫قوم ان تی ضو زرومالِ ظہاه یہ يسنی‬


‫نُت فسوسی کے عِوض نُت ػک تی ک یوه کزنی؟‬

‫تل یہ ػک ئے بھے اگز د یگ هیه اس خانے بھے‬


‫تاؤه ؿیس کے ب ھی و یداه سے اُکھص خانے ب ھے‬
‫ندھ سے فس کش ہوا کونی نو تگش خانے بھے‬
‫ن یغ ک یا حیط ہے ہم نوپ سے لش خانے بھے‬

‫نقش نود ید کاہس دِل یہ نی ھاتا ہم نے‬


‫زپزِ دتحس بھی یہ ن یعام ؾُیاتا ہم نے‬
‫ُ‬
‫نو ہی کہہ دے کہ اُکھاسا ذزِ حییس کس نے‬
‫شہس ق یصس کا ضوب ھا‪،‬اُػکو ک یا فَس کس نے‬
‫نوسے ىخلوق خداوتدوه کے ن یکز کس نے‬
‫ّ‬
‫کاٹ کے رکھ دنے کفار کے لسکز کس نے‬

‫کس نے ب ھ یذا ک یا آپسکدۂ اپزاه کو؟‬


‫کس نے بھس زتدہ ک یا ترکزۂ پضداه کو؟‬

‫کون سی قوم قكط تیسی ظل یگار ہونی‬


‫اور تیسے ل ئے زشنت کشِ ن یکار ہونی‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫کِس کی سًضیس ظہاه گیس‪،‬ظہاه دار ہونی‬


‫کس کی تکییس سے دن یا پزی ن یدار ہونی‬

‫کس کی ہت یت سے صیم شہمے ہونے ر ہ ئے بھے‬


‫نُیہ کے تَل گز کے "ھُوَ ہللاُ اَخَد"کہ ئے بھے‬

‫آگ یا ػین لشانی هیه اگز وق ِ‬


‫ت تماز‬
‫ق یلہ رُو ہو کے زهیه نوس ہونی قومِ ذخاز‬
‫اتک ہی صػ هیه کھصے ہو گ ئے ىدمود و اتاز‬
‫یہ کونی ن یدہ رہا اور یہ ہي کونی ن یدہ نواز‬

‫ن یدہ و صاحب و ىح یاج و ؼ تی اتک ہونے‬


‫تیسی فسکار هیه نہتچے نو ؾیھی اتک ہونے‬

‫ىخفلِ کون و ٌکاه هیه ـحس و ػام بھسے‬


‫و ئے نود ید کو لے کز صقتِ خام بھسے‬
‫کوہ هیه‪ ،‬دؼت هیه لے کز پزا ن یعام بھسے‬
‫اور ٌعلوم ہے ندھ کو‪،‬کیھی تاکام بھسے‬

‫دؼت نو دؼت ہیه ‪،‬ذزتا بھی یہ شھوسے ہم نے‬


‫نحسِ ظلمات هیه دوسا دنے گھوسے ہم نے‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫صفزۂ دۃر سے تاظل سے کوو یاتا ہم نے‬


‫نوعِ اپساه کو عالمی سے شھصاتا ہم نے‬
‫تیسے کع ئے کو د یت یوه سے پساتا ہم نے‬
‫تیسے فسآن کو ؽت یوه سے لگاتا ہم نے‬

‫بھس ب ھی ہم سے یہ گِال ہے کہ وفادار نہیه‬


‫ب‬ ‫ُ‬
‫!ہم وفادار نہیه‪،‬نو ھی نو دِلدار یه‬
‫ہ‬ ‫ن‬

‫اُو ییه اور بھی ہیه ‪ ،‬اُن هیه گ یاہگار بھی ہیه‬
‫ؽحط والے بھی ہیه‪ً ،‬ست و ئے ن یدار بھی ہیه‬
‫ان هیه کاہل بھی ہیه‪،‬عافل بھی ہیه‪،‬ہص یار بھی ہیه‬
‫ؽت یکشوه ہیه کہ پزے تام سے تیطار بھی ہیه‬

‫رشو ییه ہیه پزی اؼ یار کے کاؽیوه پز‬


‫پزق گزنی ہے نو نتخارے ًسلمانوه پز‬

‫نُت صیم خانوه هین کہ ئےہیه ًسلماه گ ئے‬


‫ہے ضوسی ان کو کہ کع ئے کے تگہ یان گ ئے‬
‫نیطلِ دہس سے اون یوه کے خدی ضواه گ تی‬
‫ان تی نعلوه هیه دتانے ہونے فسآن گ ئے‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫د یدہ زن ہے کُفس‪،‬ازساس ندھے ہے کے نہیه‬


‫ان تی نود ید کا کدھ تاس ندھے ہے کہ نہیه‬

‫یہ شکانت نہیه‪ ،‬ہیه اُن کے رضانے ٌعمور‬


‫نہیه ىخفل هیه دی ھیه تات بھی کزنے کا شعور‬
‫لہس نو یہ ہے کہ کافس کو ملیه ضُور و قصور‬
‫اور نتخارے ًسلماه کو قكط وعدۂ ضور‬

‫اب وہ الطاػ نہیه‪ ،‬ہم یہ ؼ یاتات نہیه‬


‫تات یہ ک یا ہے کہ نہلی سی مدارات نہیه‬

‫ک یوه ًسلماه هیه ہے دولتِ دن یا تاتاب‬


‫تیسی فدرت نو ہے وہ زس کی یہ خد ہے یہ زساب‬
‫ُ‬
‫نو ضو خاہے نو اُ بھے ؽییۂ صحسا سے د یاب‬
‫رہسوِ دؼت ہو ؾ یلی زدۂ موجِ فساب‬

‫طعنِ اؼ یار ہے‪ ،‬رسوانی ہے‪،‬تاداری ہے‬


‫ک یا تیسے تام یہ يسنے کا عوض ضواری ہے؟‬

‫ن تی اؼ یار کی خا ہ ئے والی دن یا‬


‫رہ گ تی ا ن ئے ل ئے اتک د یالی دن یا‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ہم نو رسؼت ہونے اوروه نے ؽتی ھالی دن یا‬


‫بھس یہ کہ یا ہونی نود ید سے خالی دن یا‬

‫ہم نو خت ئے ہیه کہ دن یا هیه تیسا تام رہے‬


‫کہیه ٍمکن ہےکہ ػامی یہ رہے‪ ،‬خام رہے؟‬

‫تیسی ىخفل بھی گ تی‪ ،‬خا ہ ئے والے ب ھی گ ئے‬


‫ؼب کی آہیه بھی گ ییه‪ ،‬صتح کے تالے ب ھی گ ئے‬
‫دل ند ھے دے بھی گ ئے‪ ،‬ان تی صِال لے بھی گ ئے‬
‫آ کے تتیھے بھی یہ بھے کہ نکالے بھی گ ئے‬
‫ّ‬
‫آنے ؿساق‪ ،‬گ ئے وعدۂ فسدا لے کز‬
‫اب اُنہیه رھوتذ رزاغِ رُخِ ز ن یا لے کز‬

‫ذزدِ ل یلیٰ بھی وہی‪،‬قیس کا نہلو بھی وہی‬


‫نخد کے دؼت و د یل هیه رَمِ آہو ب ھہ وہی‬
‫ؿضق کا دل ب ھی وہی‪،‬زصن کا خادو بھی وہی‬
‫ُ‬
‫اُنّتِ اشمدِ يسػل بھی وہی‪ ،‬نو ھی وہی‬
‫ب‬

‫بھس یہ آزردگیِ غیس ؽیب کا ٌع تی‬


‫ا ن ئے ؾ یداؤه یہ زشمِ ـؼب ک یا ٌع تی‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ندھ کو شھوسا کہ رسولِ ؾسنی کو شھوسا؟‬


‫نُت گزی تیطہ ک یا‪ ،‬نت ػک تی کو شھوسا؟‬
‫ؿضق کو‪ ،‬ؿضق کی آشقیہ فسی کو شھوسا؟‬
‫ؓ‬
‫رسمِ ػلمانو اوپس فسنیؓ کو ھوسا؟‬
‫ش‬

‫آگ تکییس کی ؽت یوه هیه دنی رک ھ ئے ہیه‬


‫زتدگی و یلِ تالل خیعی رک ھ ئے ہیه‬

‫ؿضق کی حیس وہ نہلے سی ادا بھی یہ شہی‬


‫خادہ نیمانیِ پسلیم و رصا بھی یہ شہی‬
‫ٌُضظِسب دل صقت ق یلہ تما بھی یہ شہی‬
‫اور تان یدیِ آ تینِ وفا بھی یہ شہی‬

‫کیھی ہم سے‪ ،‬کیھی غیسوه سے ؾ یاػانی ہے‬


‫ب‬ ‫ُ‬
‫!تات کہ ئے کی نہیه‪،‬نو ھی نو ہسخانی ہے‬
‫م ُ‬
‫فسِ فاران ک یا دین کو کا ل نو نے‬
‫ُ‬
‫اِک اػارے هیه پضروه کے ل ئے دل نو نے‬
‫ص ُ‬
‫آپش اتدوز ک یا ؿضق کا خا ل نو نے‬
‫خف ُ‬
‫بُھوتک دی گزمیِ رُزسار سے ى ل نو نے‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫آج ک یوه ؽت ئے ہمارے فسر تار نہیه‬


‫ہم وہی سوحیہ ػاماه ہیه‪ ،‬ندھے تاد نہیه؟‬

‫وادی نخد هیه وہ سورِ ػالػل یہ رہا‬


‫م‬ ‫ىد‬ ‫ّ‬
‫قیس دنوایۂ نطارۂ ل یہ رہا‬
‫ضوصلے وہ یہ رہے‪،‬ہم یہ رہے‪ ،‬دل یہ رہا‬
‫خ‬ ‫ُ‬
‫ف‬
‫ق ل یہ رہا‬‫ى‬ ‫گھس یہ اُرشا ہے کہ نو رو ِ‬
‫ن‬

‫اے ضوش آه روز کہ آنی و نػد تاز آنی‬


‫نے ذخاتایہ سُونے ىخفلِ ما تاز آنی‬

‫تادہ کش غیس ہیه گلصن هیه لبِ ضُو تتیھے‬


‫ؽُت ئے ہیه خام تکػ نعمۂ کُو کُو تت ئے‬
‫دور ہ یگامۂ گُلضار سے تک سُو تتیھے‬
‫تیسے دنوانے بھی ہیه ُهت یظس "ھُو" تتیھے‬
‫ُ‬
‫ا ن ئے پزوانوه کی بھس ذوقِ ضود افسوزی دے‬
‫پزقِ دپزنیہ کو فسمانِ خگز سوزی دے‬

‫قوم آوارہ ؼ یاه تاب ہے بھس سُونے ذخاز‬


‫لے اُرا تل یلِ نے پز کو مراقِ پزواز‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ٌضظسب تاغ کے ہس ؼتچے هیه ہے‪ ،‬نُونے ن یاز‬


‫ُ‬
‫ٌ‬ ‫ش‬
‫نو ذزا ھیص نو دے‪ ،‬پسیۂ صساب ہے ػاز‬

‫نعمے تت یاب ہیه تاروه سے تلک ئے کے ل ئے‬


‫طُور ٌضظس ہے اُسی آگ هیه خل ئے کے ل ئے‬

‫ًُسکلیه اُنّتِ يسضوم کی آػاه کزدے‬


‫مُورِ نے مایہ کو ہمدوشِ ػلیماه کزدے‬
‫خیس تاتابِ ىحیّت کو بھس ارزاه کز دے‬
‫ہ ید کے دَپز پشت یوه کو ًسلماه کز دے‬

‫ضُونے ضوه می خکدا از زظستِ دپزنیہ ما‬


‫می ن ید تالۂ یہ پضیس کدۂ ؽییۂ ما‬

‫نُونے گُل لے گ تی تیسون شمن رازِ شمن‬


‫!ک یا ق یانت ہے کہ ضود کہ ضود بُھول ہیه فمّازِ شمن‬
‫عہدِ گُل دیم ہوا‪ ،‬نوٹ گ یا ػازِ شمن‬
‫اُس گ ئے رال یوه سے زيطمہ پزداز شمن‬
‫ّ‬
‫اتک ُتل یل ہے کہ ىرو پزیم ہے اب تک‬
‫اس کے ؽت ئے هیه ہے نعموه کا تالطم اب تک‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫ُ‬
‫ب‬
‫قيستاه ػاخِ صیوپز سے گزپضاه ھی ہوتیه‬
‫ب‬ ‫ّ‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫ش‬ ‫ب‬
‫تت یاه ُھول کی ھص ھص کے پزپساه ھی ہو یه‬
‫وہ پزانی روؽیه تاغ کی وپزاه بھی ہوتیه‬
‫ن پزگ سے ؾُستاه بھی ہوتیه‬
‫رال یاه تیسہ ِ‬

‫ق یدِ موسم سے طت یغت رہی آزاد اس کی‬


‫س‬
‫!کاش گُلصن ىد ھ یا کونی فستاد اس کی‬

‫لُطػ يسنے هیه ہے تامی یہ يطا خت ئے هیه‬


‫کدھ يطا ہے نو نہی ضونِ خگز تت ئے هیه‬
‫کت ئے تت یاب ہیه ضوہس يسے آ تت ئے هیه‬
‫کس فدر خلواے پشپ رہے ہیه يسے ؽت ئے هیه‬
‫ت‬
‫اس ُگلص یان هیه مگز د ک ھ ئے والے ہی نہیه‬
‫داغ ضو ؽت ئے هیه رک ھ یا ہوه‪ ،‬وہ اللے ہی نہیه‬

‫خاک اس ُتل یلِ ن نہا کی نوا سے دل ہوه‬


‫خا گ ئے والے اسی تات ِ‬
‫گ ذزا سے دل ہوه‬
‫نع تی بھس زتدہ ن ئے عہدِ وفا سے دل ہوه‬
‫بھس اِسی تادۂ دپزنیہ کے ن یاسے دل ہوه‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫ُ‬
‫ؽدمی شم ہے نو ک یا‪،‬مے نو ذخازی ہے يسی‬
‫نعمہ ہ یدی ہے نو ک یا‪،‬لَے نو ذخازی ہے يسی‬

‫فنی جائزہ‬
‫ل‬
‫ػکوہ ‪ 53‬نیدوه پز ًصیمل ہے یہ نظم ًسدس کی ہ یت هیه ک ھی گتی ہے۔ نحس کا تام ”نحس رمل ویمن ىح یون ىخروػ ‘‘ ہے۔‬
‫نحس کے ارکان یہ ہیه۔‬
‫َ ُ َ ُ َ ُ َ‬
‫ع‬ ‫ق‬
‫فاعِالَ ین قعِال ین قعِال ین ِلُن‬

‫اقیال کی طوتل نظم هیه ”ػکوہ “ قتی لخاظ سے اتک و یفسدٌفام کی خامل ہے۔ نہی نہلی طوتل نظم ہے زس هیه اقیال نے‬
‫اػالم کی زتدہ اور قعالی قونوه ‪ ،‬ماضی کے ًسلمانوه کی ـظنت اوج کے نعد ان کی موضودہ زنوه خالی کی داؾیان کو اتک ػابھ‬
‫نہانت ق یکارایہ اتداز هیه نیان کیا ہے ۔ اردو ػاؾسی هیه اپسا اتدازِ نیاه کہیه نہیه ملیا۔‬

‫نقول ماہس الفاذزی‬

‫اک نتی طس ن ئے تاب کا آعاز کیا‬


‫ػکوہ ہللا کا ہللا سے نػد تاز کیا‬

‫ہے اصل موضوع پز آنے سے نہلے اقیال نے ػکوہ کزنے کی نوحیہ دو نیدوه هیه نیان ‪ systimatic‬نظم کا آعاز نہت‬
‫کزدی ہے تاکہ نیا اور اش ھوتا موضوع اخاتک ػا و ئے آنے پز فار ی کو کونی ش ھ یکا ىحضوس یہ ہو۔‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫لہجے کا تنوع‬

‫کعی پزگضتدہ اور پزپز ہصتی کے ػا و ئے ػکو ہ کزنے واال انتی ٌفسوصات تیش کزنے ہونے زسبِ ضسورت ىحیلػ اتداز اختیار کزتا‬
‫ہے۔ دیانزہ اقیال کے ػکو ے کا ل ہزہ ب ھی هت یوع ہے اور اقیال کا ػکوہ ہللا خیعی پشی ہصتی سے ہے ضو تمام دنیا کا مالک ہے۔‬
‫ت‬
‫اسی ل ئے اقیال کے ل ہچے هیه کہیه ؽحط و نیاز ویدی ہے کہیه غیست و اتا کا ازساس ہے کہیه نیدی و لجی ہے اور ضوش ہے‬
‫کہیه تاشػ و مانوسی کا ل ہزہ ہے اور کہیه گزیہ و زاری و دعا کا اتداز اختیار کیا ہے۔‬

‫نفسیاتی حربے‬
‫اقیال کے فن کا کمال یہ ہے کہ انہوه نے نظم هیه نعض ٌفامات پز نقصیانی رزنوه سے کام لت ئے ہونے اتک ہی نیان سے‬
‫دہسا کام لیا ہے۔ ‪32‬ویه نید کے آرزی شعس سے نظم کا وہ سصہ فسوع ہوتا ہے۔ ظہاه پز ػاؾس خدا سے نے اػتیانی اور نے‬
‫نیازی کا گلہ ػکوہ کز رہا ہے۔ وہ کہ ئے ہیه‪،‬‬

‫دیدہ زن کفس ہے ازساس ندھے ہے کہ نہیه‬


‫انتی نودید کا کدھ تاس ندھے ہے کہ نہیه‬
‫بھس یہ کہیا ہونی نودید سے خالی دنیا‬
‫ہم نو خت ئے ہیه کہ دنیا هیه پزا تام رہے‬

‫ش‬
‫اس طعن آنیط اتداز سے ىخاطب کی اتا اور غیست کو ھتروس کز یہ ازساس دالنے کی کوشش کی گتی ہے۔ کہ یہ نیسا ًصیلہ نہیه‬
‫تمہارا ًصیلہ ہے۔ اتک اور خگہ نقصیانی رزنے کو اؽیعمال کزنے ہونے انتی کوتاہ یوه اور اػالم سے روگزدانی کا اغیساػ کیا‬
‫ہے ۔ مگز وہ اغیساػ کا عالنیہ اظہار نہیه کزنے۔ ک یوتکہ عالنیہ اغیساػ کزنے سے ان کا انیا موقػ کيطور ہوگا۔ لہٰرا وہ ان تی‬
‫کيطوری سے نوطہ دوفسی طسػ لے خانے کے ل ئے قوراً نقصیانی رزنے سے کام لت ئے ہے۔ اور طغیہ د ن ئے ہیه کہ یم غیسوه‬
‫سے ؾیاػانی رک ھ ئے والے ہسخانی ہو۔‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫تغزل‬
‫ش ھاتا ہوا نظس آتا ہے۔ نہی وطہ ہے کہ خکیمایہ تک ئے نیان کزنے کے تاوضود ان کی نعطل نوه نو اقیال کی نوری ػاؾسی هیه رتگ‬
‫ػاؾسی هیه ػارزی کا ؼ یصس ملیا ہے۔ لیکن اس رتگ نعطل کا واصح اؽیعمال ؼب سے نہلے اقیال نے ”ػکوہ" هیه کیاہے۔‬
‫اگزطہ اقیال ہمارے دور کے ؼب سے پشے انفالب پصید ػاؾس ہیه۔ لیکن انہوه نے انتی تات کہ ئے کے ل ئے یہ ضسػ ن ئے‬
‫م‬
‫نیمانے اور ن ئے ػا نچے اؽیعمال ک ئے تلکہ روانت کا نورا احیسام لروظ رکھا ہے اور یہ تانت کز دتا ہے کہ پزانے اػلوب اورپزانے‬
‫ػا نچے فسسودہ نہیه ہو گ ئے ۔ تلکہ انہیه ن ئے رتگ اور آہیگ اور ن ئے ٌفاہیم کے ػابھ پزتا خاػکیا ہے۔‬

‫تیسی ىخفل ب ھی گتی خا ہ ئے والے ب ھی گ ئے‬


‫ؼب کی آہیه ب ھی گ ییه صتح کے تالے ب ھی گ ئے‬
‫دل ندھے دے ب ھی گ ئے انیا صلہ لے ب ھی گ ئے‬
‫آکے تتی ھے ب ھی یہ بھے اور نکالے ب ھی گ ئے‬
‫آنے ؿساق گ ئے وعدہ فسدا لے کز‬
‫اب انہیه رھوتذ رزاغِ رُخِ ز نیا لے کز‬

‫ایجاز و بالغت‬

‫ػکوہ“ کے نعض سصے ‪ ،‬اشعار اور ٌصسعے انخاز و تالغت کے شہکار ہیه۔ تارنخ کے طوتل ادوار ‪ ،‬اہم واقعات اور رواتات اور ”‬
‫ىحیلػ کزداروه کی نكؾیلی سصوصیات کو پشے تل یغ اتداز هیه نہانت اد یػار کے ػابھ نیان کیا گیا ہے۔‬

‫دیه اذاتیه کی ھی نورپ کے کلیسانوه هیه‬


‫کی ھی افسنقہ کے تت ئے ہونے صحسانوه هیه‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫چند محسنات شعر‬

‫ػکوہ“ زصن زتان و نیاه کا ػا ہکارہے۔ انتخاب الفاظ‪ ،‬صیغت گزی ‪ ،‬نیدش پزاکیب ‪ ،‬زصن پشییہ و اؽیعارہ ‪ ،‬ویاؼب نحس ‪” ،‬‬
‫موزوه قوامی‪ ،‬وشغت ٌعانی اور زتان و نیان کی ضون یوه کے ؽیب نظم نہت ہی دلکش اور موپز ہے۔ اقیال نے نظم ػکوہ هیه‬
‫صیع یوه کا اؽیعمال نہت نہیسین اتداز هیه کیا ہے۔‬

‫‪:.‬صیغت يساعاة ال یظیس‬

‫تالے تلیل کے ؽیوه اور ہمہ ین گوش رہوه‬


‫ہم نوا هیه ب ھی کونی گل ہوه کہ خاموش رہوه‬

‫‪ :.‬صیغت پزاقق‬

‫نقش نو دید کا ہس دل هیه نی ھاتا ہم نے‬


‫زپز دتحس ب ھی یہ ن یعام ؾیاتا ہم نے‬
‫ت‬
‫صیغت لوتح‪:‬۔‬

‫اتک ہی صػ هیه کھصے ہو گ ئے ىدمود و آتاز‬


‫یہ کونی نیدہ رہایہ کونی نیدہ نواز‬

‫‪:.‬صیغت طیاق انخانی‬

‫آنے ؿساق گ ئے وعدہ فسدا لے کز‬


‫اب انہیه رھوتذ رزاغ رخ ز نیا لے کز‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬
‫تصویر کاری ‪،‬تشبیہ ‪ ،‬استعارہ‬

‫ػکوہ “کی اتک اور پشی قتی ضونی اس کی نصوپز کاری ہے ػاؾس نے ضونصورت الفاظ کی مدد سے اس نظم کو نہت ضونصورت ”‬
‫نصوپزیه ـطا کیه ہیه۔‬

‫آگیا ػین لشانی هیه اگز وقت تماز‬


‫قیلہ رو ہو کے زهیه نوس ہونی قوم ذخاز‬

‫کالم اقیال کی ؼب سے تماتاه ضونی پشییہ ہے۔ ػکوہ هیه عالمہ اقیال نے کتی ضونصورت پشتنہات اؽیعمال کی ہیه ان‬
‫ضونصورت اور تل یغ پشتنہات نے اشعار کی ضونصورنی کو خار خاتد لگا د ن ئے ہیه۔ ویالً اقیال نے اتک شعس هیه انت ًسلمہ کو ”مور‬
‫نے مایہ“ سے پشییہ دی ہے۔ ضو نہت ہی تل یغ ہے۔‬

‫ًسکلیه انت ِ يسضوم کی آػاه کز دے مورِ نے مایہ کو ھمدوش ػلیماه کز دے‬

‫اقیال کی ػاؾسی هیه اؽیعاروه کی ب ھی کمی نہیه ہے۔ ”ػکوہ“ کے یہ اشعار شعسی اػلوب کا تاذز تمویہ ہونے کے ػابھ‬
‫اؽیعاروه پز ػاؾس کی زپزدؼت شمالیانی گزقت کا ب ھی ن یوت ہے۔‬

‫ٌضظسب تاغ کے ہس ؼتچے هیه ہے نونے نیاز‬


‫نو ذزا ش ھیص نو دے پسیہ ٌصساب ہے ػاز‬

‫اقیال نے ”ػکوہ “ هیه پشییہ اور اؽیعاروه کے عالوہ عالو یوه کا ب ھی نہت ضونصورنی سے اؽیعمال کیا ہے۔ ضو اقیال کی‬
‫گہسی فلسقیایہ اور خکیمایہ فکز کی فماز ہیه‪،‬‬
‫ت‬
‫اس گلصیاه هیه مگز د ک ھ ئے والے ہی نہیه‬
‫داغ ضو ؽت ئے هیه رک ھ ئے ہوه وہ اللے ہی نہیه‬

‫دیکہ اقیال نے کالم هیه اؽیفہانیہ ل ہچے کوب ھی انیاتا ہے۔ زس سے ضوش هیه اصاكہ ہوا ہے۔‬

‫کس نے ب ھیذا کےا آپش کدہ اپزاه کو‬


‫کس نے بھس زتدہ کیا ترکزہ پضداه کو‬
‫اُردو‬ ‫ایم اے‬

‫ترنم اور نغمہ‬


‫ع‬
‫اقیال نے ًظسق و ٌعسب کے رضایہ لمی سے فاتدہ ابھاتا اور صیا نع لكظی کی عانت سے ؾسض رک ھی ہے۔ نعتی پزیم اور نعمہ کی‬
‫نخل یق اس ػلسلے هیه اس نے ٌعسب کے ان یفادی اضول کی زتادہ تیسوی کی ہے۔ پزیم اور نعمہ نیدا کزنے کے ل ئے اقیال نے‬
‫نح ییس‪ ،‬پزصتح وغیسہ کی نخانے رزوػ کی تکزار اور ػلسلہ ہانے رزوػ کی تکزار سے نہت کام لیا ہے۔ ػکوے کے نہلے نید هیه‬
‫پزیم ب ھی ہے اور نعمہ ب ھی اس هیه ىحیلػ رزوػِ علت کی تکزار اور ان کے نیادلے کو پشا دخل خاصل ہے۔‬

‫ک یوه زتاه کار ن یوه سود فساموش رہوه ؟‬


‫فکز فسدا یہ کزوه ىروِ فم دوش رہوه ؟‬

‫مجموعی جائزہ‬
‫عالمہ اقیال نے ”ػکوہ هیه اپسا اتداز اختیار کیا ہے زس هیه ًسلمانوه کے ـظیم السان ‪ ،‬ضوصلہ افطا اور زتدہ خاوتد کارتامے‬
‫نہ‬
‫تیش ک ئے گ ئے۔ لہٰرا اس نظم کے پش ھ ئے سے ضوصلہ تلید ہوتا ہے قوت فمل هیه تازگی آنی ہے۔ ضو ش و ہنت کو نقو نت تحتی‬
‫ہے۔ ـظیم السان کارتامے اس زصن پزن یب سے شٌع کز د ن ئے گ ئے ہیه کہ موضودہ پست خالی کے نخانے ضسػ ـظنت و‬
‫پزپزی ہی ػا و ئے رہتی ہے۔ گوتا یہ ػکوہ ب ھی ہے اور ػابھ ہی نہیسین دعوت فمل ب ھی۔ اس لخاظ سے اردو زتان هیه یہ انتی‬
‫ن ل‬
‫نوؼیت کی تالکل نگایہ نظم ہے۔نقول تاتیس”ػکوہ لکھا گیا نو اس اتداز پز ؽتیکشوه ظهیه ک ھی گ ییه مالنوه نے تکقیس کے ق یوے‬
‫“لگانے اور ػاؾسوه نے ػکوہ کے ضواب لکھے لیکن ػکوہ کا ذزؼت ضواب ضود اقیال ہی نے دتا۔‬

You might also like