You are on page 1of 379

‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ نور‬
‫ل‬
‫از م صائمہ بختیار‬‫ق‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بتیک و یب پر شا ئع ہونے والے ئمام ناولز کے جملہ و حقوق ئمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر آپ‬
‫ایتی بحرپر ناول بتیک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں ستیڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی بحرپر ناول بتیک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بتیک ای نظامیہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫وہ نار نار اییا دو ییہ سر پر اوڑھے خا رہی تھی مگر ہوا کی وجہ سے دو ییہ نار نار سرک رہا‬
‫تھا نوی یورستی کی کیتیین میں بتٹھ کر تھی وہ کچھ لکھتے میں مصروف تھی۔۔۔۔جمزہ‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫ت‬
‫اس کے شاتھ ہی ل پر ٹھا ہوا تھا۔۔۔‬

‫جمزہ نات سن۔۔۔انک دور کی بتیل پر بتٹھے لڑکے نے آواز دی۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ت ب‬


‫ہالہ م ھی رہو یں آنا ہوں۔۔۔۔ مزہ اییا ی گ کاندھے پر ڈالیا اتھ ھڑا ہوا ۔۔۔‬

‫جی تھانی میں نوٹس کمیل یٹ کر رہی ہوں آپ خابیں۔۔۔ہالہ نے ایتی نکس مزند‬
‫تھیال دیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م‬ ‫ط‬‫م‬
‫جمزہ ین ہو کر دوسیوں کی طرف پڑھ گیا۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ُ‬


‫ج‬
‫ہالہ اس کی ھونی ہن ھی ۔۔۔ وہ ہر خگہ مزہ کے شاتھ ہی ر تی ھی۔۔۔ اسے‬
‫ک ی کہ بہ ش ک ت ُ‬
‫سہاروں کی عادت تھی وہ ا لی یں یں خا تی ھی اسے میشہ مزہ ا یتے‬
‫ج‬ ‫ہ‬
‫شاتھ شاتھ ہی رکھیا۔۔۔۔‬

‫ت‬‫ب‬
‫پڑھاکو کو دنکھو۔۔۔کیتیین میں تھی کیابیں کھولے ھی ہے۔۔۔۔قریب ہی ا ک‬
‫ن‬ ‫ٹ‬

‫بتیل سے آواز آنی تھی۔۔۔‬

‫ہالہ نے سر اتھا کر دنکھا نو کچھ آوارہ لڑک یوں کا گروپ پرا جمان تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫پڑھا کو بہیں۔۔۔دکھاوا کہو۔۔۔۔لڑکوں کو ائمپرٹس کرنے کہا ییا طرئفہ۔۔۔انک اور آواز‬
‫آنی تھی۔۔۔‬

‫ہالہ نے اب کے جود کو کیانوں میں ہی مصروف رکھا۔۔۔‬

‫سر پر دو ییہ اوڑھ لتتے سے کونی سرئف زادی بہیں ہو خانی۔۔۔۔سب کا مال خال قہفہ‬
‫تُ‬
‫ا ھرا تھا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نے گھپرا کر جمزہ کی طرف دنکھا۔۔۔وہ دور کھڑا ِکسی دوست سے نانوں میں‬
‫مصروف تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نے تھر دھیان ایتی کیانوں میں لگانا۔۔۔‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫سب ھتی ھوں میں یہ سر ڈھانک کر نورے لیاس میں مردوں کو رجھانے کے‬
‫طر ئقے۔۔ ۔۔۔ اور تھانی کی ئظروں میں تھی نارسہ۔ ۔۔۔اب کے ہالہ نے ئظر تھر‬
‫کر نو لتے والی کو دنکھا تھا وہ شل یو لیس کپڑوں میں دو یتے سے نے ییاز ہالہ کی کردار‬
‫کسی کر رہی تھی۔۔۔۔‬

‫ہالہ خا ہتے ہونے تھی کسی کو جواب یہ دے شکی۔۔۔وہ ایتی ہی کم ہمت تھی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تم آنکھوں سے تھانی کی طرف دنکھا جو اب اسی کی طرف واٹس آ رہا تھا۔۔۔۔ہالہ کی‬
‫ڈھارس ییدھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫خلیں ہالہ۔۔۔۔جمزہ نے آنے ہی اس کا شامان سمتیا۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫جی تھانی۔۔۔۔وہ اب کن ا ھ یوں سے ان لڑک یوں کو د کھ رہی ھی جن کی زنانوں کو‬
‫جمزہ کو دنکھ کر ناال لگ گیا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کیا ہوا ہالہ۔۔۔۔کونی نات ہے۔۔۔جمزہ نے اس کی ئظروں کو محسوس کیا۔۔۔۔‬

‫بہیں تھانی ۔۔۔خلیں۔۔۔۔وہ کسی تھی قسم کی لڑانی سے جوف کھانی تھی۔۔۔۔اور‬
‫ُ‬ ‫ہ‬‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫جمزہ اس کے لتے سی ھی م کے گڑے سے در غ یں کرنا اس لتے اس‬
‫نے خاموسی اختیار کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ل‬ ‫ش‬ ‫س ُ‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫و ٹسے اس کا تھانی ہے ہت ہتیڈ م۔۔۔اسی ل یو یس کپڑوں والی لڑکی نے جمزہ‬
‫کو ئظروں کے حصار میں لتتے ہونے آہسیگی سے کہا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫خاناں ۔۔۔ ہت اکڑو ہے یہ مزہ ۔۔ یہ دونوں ہن تھانی ہت ذنادہ ہی‬
‫ٹ‬ ‫ت‬ ‫ب‬
‫نارسہ بتتے ہیں ۔۔۔۔شاتھ ھی ک نے ناہر کی طرف خانے مزہ کی ٹشت کو‬
‫ج‬ ‫ل‬ ‫ق‬
‫دنکھ کر کہا۔۔۔۔‬

‫نارسہ۔۔۔ا جھے سے ییہ ہے خاناں کو ان مردوں کی نارشانی کا۔۔۔اس کی نارشانی کو‬


‫ڈھپر کرنے کے لتے خاناں کی انک ادا ہی کافی ہے۔۔۔۔وہ پر اعٹماد لہجے میں‬
‫نولی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تم بہیں خایتی ان مڈل کالس مردوں کو۔۔۔۔ان کے لتے عزت ہی سب کچھ‬
‫ہونی ہے۔۔۔۔یہ نام بہاد عزت کے خاطر زندگی کو نورنگ ییا د یتے ہیں۔۔۔ جیا نے‬
‫نے الگ ی نصرہ کیا۔۔۔‬

‫اگر اٹسی نات ہے نو اب یہ جمزہ قاروق خاناں شاہ آقرندی کی صد ہے۔۔۔۔وہ جود‬
‫سر لہجے میں نولی۔۔۔۔‬

‫اسے اس کے عرور اور نارشانی سم یت میہ کے نل یہ گرا دنا نو مپرا نام تھی خاناں‬
‫بہیں۔۔۔۔‬

‫وہ سب تھر ہیستے لگیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ناس ہی کی بتیل پر بتٹھے اج نف شاہ آقرندی نے ایتی کزن کے نے ناک ارادوں کو‬
‫سیا تھا۔۔۔۔مگر وہ خاناں کے ہر قسم کے معامالت سے دور رہیا تھا اس لتے‬
‫ُ‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫خاموسی سے اییا کافی کا مگ اتھانے کافی کی خئ کو ا یتے اندر ا نارنے لگا۔۔۔۔‬

‫خاناں شاہ آقرندی طلحہ شاہ آقرندی کی اکلونی نونی تھی بیسے کی رنل ییل اور خاندان کی‬
‫اکلونی بتتی ہونے کی وجہ سے وہ ایتہانی صدی جود سر اور ندئمپز ہو خکی تھی۔۔۔طلحہ‬
‫ُ‬
‫شاہ ئعتی دادو کے الڈ نے اسے ھر کے لڑکوں سے زنادہ رییہ دالنا تھا۔۔۔‬
‫گ‬

‫انک ہی گھر میں ر ہتے والے اج نف اور خاناں انک دوسرے کو دنکھیا نک ٹسید بہیں‬
‫کرنے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خاناں کا انک پڑا تھانی خاذب تھا جو کے اج نف کا ہی ہم عمر تھا وہ تھی ایتی بہن‬
‫سے ناالں تھا مگر دادو کی وجہ سے وہ تھی خاناں کے معامالت سے دور تھا۔۔۔‬

‫اج نف کو خاناں کی حرکییں سخت ناٹسید تھیں وہیں خاناں کو اج نف کی روک نوک‬
‫پرداست بہیں تھی ۔۔۔دادو نے اس مسیلے کا بہی خل ئکاال کے وہ دونوں انک‬
‫دوسرے سے دور رہیں۔۔۔‬

‫🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼‬
‫🌼‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کونی نات ہونی ہے کیا ہالہ ۔۔۔۔ ییاؤ مچھے۔۔۔۔گاڑی میں بتٹھ تے ہونے جمزہ نے‬
‫انک دفعہ تھر نوجھا۔۔۔۔‬

‫بہیں تھانی۔۔۔کونی نات بہیں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھر مپری متیا کی نولتی ک یوں یید ہو گتی ہے۔۔۔۔۔اس نے محیت سے ہالہ کو‬
‫دنکھا۔۔۔۔‬

‫بہیں تھانی ٹس نوٹس کا سوچ رہی تھی اتھی تھی کمیل یٹ بہیں ہونے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کونی نات بہیں ہالہ۔۔رات میں مل کر ییا لیں گے اییا پرٹشان ہونے والی کیا نات‬
‫م‬ ‫ئ‬
‫ہے۔۔۔۔خلو آٹس کرتم کھالؤں یں۔۔۔۔۔جمزہ نے گاڑی انک شاپ کے آگے‬
‫ھ‬
‫روکی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھانی اتھی نو کیتیین میں جوس ییا ہے۔۔۔۔اس نے مزہ کو روکیا خاہا۔۔۔۔‬
‫ج‬

‫ُ‬
‫تم نے ییا ہے یہ گھر میں انک جھونی بہن تھی نو ہے اس کے لتے لے لتتے‬
‫ہیں۔۔۔جمزہ نے ماہ نور کا جیال دالنا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫وہ مشکرا اتھی۔۔۔جمزہ دونوں بہیوں کا بہت ہی جیال رکھیا تھا دونوں بہییں تھی‬
‫ا یتے اکلونے تھانی کے لتے خان د یتی تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫آٹس کرتم کے شاتھ شاتھ وہ بہت شاری خاکلیس تھی حرند النا ۔۔۔ خلو نکڑو‬
‫گ‬ ‫ت ُ‬
‫یہ۔۔۔شاپر ہالہ کو ھما کر اس نے گاڑی کا رخ ھر کی طرف کیا۔۔۔‬

‫🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼‬
‫🌼‬

‫ُ‬
‫قاروق اجمد انک سرکاری دفپر میں ا جھے عہدے پر قاپز تھے۔۔۔ان کے ین بجے‬
‫ب‬
‫تھے۔۔۔جمزہ قاروق ۔ ہالہ نور اور ماہ نور۔۔۔‬
‫ئ‬
‫وہ انک جوش خال زندگی گزار رہے تھے۔۔۔۔بتیوں بجے اتھی علٹم خاصل کر رہے‬
‫ُ‬
‫تھے۔۔۔بتیوں ہی ہت قرماپردار اور ییک ھے۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جمزہ اور ہالہ خیسے ہی گھر میں داخل ہونے ماہ نور دوڑ کر آنی ۔۔۔‬
‫ُ‬
‫آٹشکرتم۔۔۔خاکلییس۔۔۔۔اس نے ہالہ کے ہاتھ سے شاپر تی۔۔۔۔‬
‫ت‬‫ھ‬ ‫ج‬

‫ُ‬
‫ئمھارے لتے ہی النے ہیں ندندی۔۔۔۔جمزہ نے اسے ھپڑا۔۔۔۔‬
‫ج‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہاں نو۔۔۔ہوں میں ندندی۔۔۔اس نے آٹس کر م ھول کر کھانا ھی سروع کر‬
‫ک‬
‫دی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھانی سے نانی کا نو نوجھ لیا کرو ماہو۔۔۔۔ہالہ نے اسے ڈ ییا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جی تھائ آٹشکرتم کھا لوں تھر النی ہوں۔۔۔۔وہ ڈھ یٹ ین کر آٹس کرتم کے مزے‬
‫لے رہی تھی۔۔۔۔‬

‫میں نی لوں گا تم دونوں آرام سے بتٹھو۔۔۔جمزہ جود ہی کچن کی طرف پڑھ گیا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬


‫الشالم و م امی۔۔۔۔امی کو الم کرنا وہ قربج سے نانی ئکا لتے لگا۔۔۔۔۔‬
‫ش‬
‫ُ‬
‫تھیڈی ئکا رہی ہیں یہ۔۔۔۔اس نے جوسیو محسوس کرنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہاں بتتے ٹس نک گتی ہے تم ختنج کرو میں کھانا ئکالتی ہوں۔۔۔۔عروسہ قاروق نے‬
‫خلدی خلدی کھانا ڈش میں ئکاال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھوڑی دپر میں وہ سب بتیل پر موجود تھے۔۔۔آج جمزہ کی ٹسیدندہ تھیڈی کی سپزی‬
‫ییانی گتی تھی۔۔‬

‫🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼‬
‫🌼‬

‫اج نف شاہ۔۔۔۔دادو کی آواز پر وہ سپڑھیاں حڑ ھتے ہونے رکا تھا۔۔۔۔۔‬

‫جی دادو۔۔۔۔وہ قرماپرداری سے نوال۔۔۔۔‬

‫خاناں بہیں آنی اتھی نک نونی ورستی سے۔۔۔۔وہ قکر کرنے ہونے نولے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مجہے بہیں ییہ دادو۔۔۔ میں آپ کی نونی سے دور رہیا ہوں۔۔۔۔وہ کڑوے لہجے میں‬
‫نوال۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اج نف۔۔۔جھونی ہے وہ اتھی۔۔۔اس سے بپر یہ ناندھا کرو۔۔۔ لحہ شاہ نے میشہ‬
‫ہ‬ ‫ط‬

‫کی طرح خاناں کی طرف داری کی۔۔۔‬

‫ک‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ُ‬


‫ب‬
‫جی دادو۔۔۔ ہت زنادہ ہی ھونی ہے وہ۔۔۔ طپزیہ ہجے یں ہیا وہ سپڑھیاں حڑھ‬
‫گیا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫خاناں جو اتھی اتھی الؤبج میں داخل ہونی تھی اج نف کا طپز اس کے دل یں بپر‬
‫م‬
‫کی طرح ُجیا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ی‬ ‫ُ‬
‫دادو۔۔۔میں آ گتی۔۔۔اس نے دادو کو چھے سے ئکارا۔۔۔‬
‫ن‬

‫خلدی آنا کرو مپری خان۔۔۔ییہ ہے یہ میں ئمھارے ئغپر کھانا بہیں کھانا۔۔۔‬

‫جی دادو ییہ ہے۔۔۔مگر میں آج لنچ کر کے آنی ھوں آپ کھا لیں۔۔۔وہ بحروں سے‬
‫کہتی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی خاناں کا کمرہ ینجے ہی تھا ۔۔۔‬

‫دنکھ لیا آپ نے ایتی نونی کو۔۔۔ اس کی وجہ سے آپ نے اتھی نک لنچ بہیں کیا‬
‫میڈٹسن تھی لتتی ہے یہ آنکو۔۔۔۔خاناں کی ماما سوپرا شاہ نے ا یتے سسر پر غصہ‬
‫کیا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کونی نات بہیں بخی ہے اتھی۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫بخی بہیں ہے اب وہ۔۔۔۔آپ کے الڈ ییار نے اسے ئگاڑ دنا ہے نانا ۔۔۔ سوپرا شاہ‬
‫ناراصگی سے نولیں۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مپرا بتیا ا یتے جھونے جھونے بچوں کو جھوڑ گیا۔۔۔اگر میں خاناں کو محیت یہ د ی یا نو‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫وہ مر تھی شکتی تھی تم خایتی ہو یہ۔۔۔۔ا ہوں نے ہو کو مچھانا خاہا ل کن ابجانے‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫میں وہ سوپرا شاہ کے زجم نازہ کر گتے ت ھے۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫سوپرا شاہ نے زجمی ئظروں سے ا یں د کھا ۔۔‬
‫ن‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خ‬ ‫گ م ُ‬
‫وہ ا یتے لفظوں پر بچھیانے تھے۔۔۔۔اس ھر یں ان کے م پر خاناں کے ناپ‬
‫ک‬
‫کا ذکر مم یوع تھا لیکن آج وہ جود ہی اس نات کو تھول گتے تھے۔۔۔‬

‫🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼‬

‫جمزہ اور ہالہ نوی یورستی میں انک سٹمسپر آگے ینچھے تھے جب کے ماہ نور اتھی قرسٹ‬
‫ابپر کی طالیہ تھی۔۔۔‬

‫جمزہ اور ہالہ ماہو کو کالج ڈراپ کرنے ہونے نوی یورستی بہنجے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ب ُ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫جمزہ نے ہالہ کو اس کی الس نک ھوڑا ھر ا تی الس کی طرف پڑھا۔۔ ہی اس‬
‫کا معمول تھا۔۔۔ہالہ نونی ورستی میں اکیلے انک قدم تھی بہیں خل شکتی تھی اگر‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫جمزہ ِکسی وجہ سے آف کرنا نو اس ِدن ہالہ کی ھی تی ہو خانی۔۔۔۔‬
‫ھ‬

‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫م ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬


‫سب نے مل کر ہالہ کو ہت مچھانا خاہا گر اس کے اندر ھی جود اعٹمادی ییدا یہ‬
‫ب‬
‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ہونی۔۔۔وہ جھونی سے جھونی نات پر تھی سہم خانا کرنی۔۔۔ ھی انو سے ا تی کونی‬
‫ُ‬
‫قرماٹش جود سے ییان یہ کرنی اسے ہمیشہ ہی جمزہ کا سہارا درکار ہونا۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫کالس میں داخل ہونے ہی جمزہ کی ئظر شا متے بتنچ پر تٹھی خاناں شاہ پر پڑی ۔۔‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫چ‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہمیشہ کی طرح جمزہ نے اسے ظر انداز کر دنا۔۔۔ لے ین مسپر سے وہ انک شاتھ‬
‫ٹ‬ ‫ب‬ ‫ئ‬
‫تھے لیکن جمزہ نے کٹھی تھی ئظر اتھا کر خاناں اور دوسری لڑک یوں کی طرف دنک ھا نک‬
‫بہیں۔۔۔وہ سب کو اگ یور کرنا بچھلی بتنحز کی طرف پڑھ گیا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بہ ُ‬
‫خاناں کو اییا ئظر انداز کتے خانا آج بہلی نار محسوس ہوا تھا اس سے لے اس نے‬
‫کٹھی جمزہ کی طرف ئگاہ ڈالیا تھی گوارہ یہ کیا تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫جمزہ کے ینچھے ہی اج نف تھی کالس روم میں داخل ہوا تھا۔۔۔اس نے خاناں پر‬
‫م ُ‬
‫انک سر سری سی ئگاہ ڈالی تھی اور دوسری ئگاہ یں اس نے جمزہ کا خاپزہ لیا‬
‫ُ‬
‫تھا۔۔۔وہ خاناں کی گوہر قشاییاں سن حکا تھا اس لتے اس کا موڈ کچھ خاص جوش‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫گوار بہیں تھا۔۔۔۔دادو کی خاناں سے محیت اسے سی طور پرداست یں ھی ۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس پر خاناں کا اییا نے ناک ہونا اسے آگ لگا رہا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کیا ہوا اج نف۔۔۔اپراہٹم نے اسے نوں د کھا نو نوجھ لیا۔۔۔‬
‫ن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کچھ بہیں نار ٹس۔۔۔وہ نو لتے نو لتے رکا۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫اس نے خاناں کو ا تی خگہ سے اتھ کر جمزہ کے ناس خانے د کھا۔۔۔‬

‫کیا ٹس۔۔۔۔اپراہٹم نے تھر نوجھا۔۔۔۔‬

‫اب یہ کیا کرنے خا رہی ہے جمزہ کے ناس۔۔۔۔وہ زپر لب پڑ پڑا نا۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہٹ ُ‬


‫کیا کہہ رہے ہو اج نف۔۔۔اپرا م اس کی آواز یں سن سکا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫میں بتٹھ شکتی ہوں بہاں۔۔۔۔خاناں انک ادا سے مشکرانی ہونی جمزہ سے مجاطب‬
‫ہونی ۔۔۔‬

‫مچھ سے کچھ کہا۔۔۔جمزہ جو ییگ میں سے کچھ ڈھونڈ رہا تھا سر اتھا کر خاناں کو سر‬
‫سری ئظروں سے دنکھیا ہوا واٹس ا یتے ییگ میں گم ہو گیا۔۔۔‬

‫خاناں کے ین ندن میں آگ لگ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خ‬ ‫ب‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬


‫ن‬
‫ھتے کیا ہو جود کو۔۔۔وہ دایت یستے ہونے جمزہ کا ییگ ا یتے ہاتھوں میں کڑ کی‬
‫تھی۔۔۔‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫مپرا ییگ واٹس کرو ھیں۔۔۔خاہتی کیا ہو مچھ سے۔۔۔۔‬

‫تم ۔۔۔تم کیا دے شکتے ہو تھال خاناں شاہ کو ۔۔۔ وہ ئمسحر اڑانے ہونے ہیسی۔۔۔‬

‫مچھے تم خیسوں سے لین دین کا کونی سوق بہیں۔۔۔ا یتے ناپ کے نکڑوں پر اپرانا‬
‫کونی کامیانی بہیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ت‬
‫ناپ کے نام پر خاناں کا دماغ الیا تھا اس نے جمزہ کا گرییان کڑ کر نجا ۔۔۔ دو‬
‫بین نوٹ کر قم نض سے الگ ہو گتے۔۔۔نوری کالس اب ئماسے کا حصہ‬
‫تھی۔۔۔اج نف تھی انک طرف کھڑا دنکھ رہا تھا۔۔۔‬

‫تم عریب لوگ۔۔۔جب ورایت میں کچھ بہیں ملیا یہ نو ا ٹسے ہی محیت اور کامیانی‬
‫ُ‬
‫کے لیکحر د یتے لگتے ہو۔۔۔دو کوڑی کی اوقات بہیں ہونی اور آ خانے ہیں میہ اتھا‬
‫کر پڑی پڑی نونی ورسٹپز میں۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬


‫جمزہ نے اس سے اییا گرییان ھڑوانے کی کوسش کی۔۔۔شدت ضنط سے اس‬
‫کے ما تھے پر رگوں کا خال ین گیا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ب‬ ‫ئ ُ‬
‫ہر کسی کی ظر ا ہی پر می ہونی ھی۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫ئمھاری بہن بہت ناکپزہ یتی تھرنی ہے۔۔۔۔اس کی اوقات ھی۔۔۔۔خاناں جملہ‬
‫ت ُ‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫چ‬ ‫ج‬
‫ل نا کر کی ھی کہ مزہ نے انک زنانے دار ھپڑ اس کے ہرے پر ی یت کر‬
‫دنا۔۔‬

‫جپردار ۔۔ جو مپری قرسیہ صفت بہن کے نارے میں انک لفظ تھی کہا۔۔۔‬

‫مپری بہن کیا ہے کیسی ہے یہ مچھے تم خیسی آوارہ کو ییانے کی کونی ضرورت بہیں‬
‫۔۔۔ تم ہو کون ہالہ نور کا کرنکٹپر سری نفک یٹ د یتے والی۔۔۔نے جیا۔۔۔۔جمزہ کو ہالہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کے خالف انک لفظ تھی پرداست بہیں تھا خاناں نے نو تھر نوری کالس کے‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫شا متے اس کی ہن کو موضوع ییانا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫خاناں کا چہرہ سرخ پڑ گیا تھا جمزہ کی ائگل یوں کے ٹشانات اس کے گالوں پر واضح‬
‫ئظر آ رہے تھے۔۔۔۔وہ جو جمزہ کے شاتھ بتٹھ کر نات کرنا خاہتی تھی ایتی سخت‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ط‬‫ف‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫جھ ب‬
‫طت نغت کے ناعث گڑ ھی ھی۔۔۔اس نات سے عی ال م کے نات ا تی‬
‫پڑھ خانے گی۔۔۔۔‬

‫۔کالس میں موجود ئمام طلیاء میں چے مگوییاں سروع ہو گتی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اس جھگڑے کی وجہ سے کونی تھی وافف بہیں تھا۔۔۔جمزہ جود تھی خاناں کے‬
‫ُ‬
‫اس اخانک جملے کو سمچھ بہیں نانا تھا۔۔۔۔ئظریں جھکانے اس نے اییا ییگ اتھانا‬
‫اور خاناں کو دھکیلیا کالس روم سے ناہر ئکل آنا۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫سی ُ‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬


‫ن‬
‫ھے اب ضرف سور رہ گیا تھا ۔۔۔ خاناں کی دو یں اس کے شاتھ ھڑی ہر ا ک‬
‫کو جھونے سجے فصے سیا رہی تھیں۔۔۔۔۔سب نے جمزہ کو فصور وار تھہرانا تھا ہالہ‬
‫کا نام تھی سب کی زنانوں پر آ گیا تھا۔۔۔وہ جو سر کو نار نار ڈھایپ کر ا یتے وجود کو‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬
‫ن‬
‫تھانی کے ھے ھیانی آنی ھی آج خاناں نے اسے ا ک ان د ھی زلت کی کھانی‬‫ج‬
‫میں دھکیال تھا۔۔۔۔۔‬

‫اج نف شکون سے انک بتنچ پر بتٹھ گیا ت ھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫ب‬ ‫ب‬
‫نو کچھ ہیں کرے گا کیا۔۔۔۔اپراہٹم کو صدمہ ہنجا۔۔۔‬

‫میں۔۔۔کیا کروں میں۔۔۔۔وہ پر شکون لہجے میں نوال۔۔۔‬


‫ُ‬
‫جمزہ نے بپرے خاندان کی عزت پر ہاتھ اتھانا ہے۔۔۔۔اپراہٹم نے اسے‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھوڑا۔۔۔‬ ‫چ‬‫ن‬

‫میں جمزہ کی خگہ ہونا نو خان ہی لے لتیا اٹسی نے جیا لڑکی کی۔۔۔اج نف نے ائگار‬
‫تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫اپراہٹم خاموش ہو گیا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫جمزہ بپز بپز قدم اتھانا ہالہ کی کالس کے ناہر بہنجا تھا ۔۔۔۔کالس میں لیکحر خاری‬
‫تھا وہ ناہر ہی ت ھہر گیا۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اسے ہالہ کو خلد شاری نات ییا نی ھی جمزہ خاییا تھا ھوڑی ہی دپر یں یہ نات‬
‫ج نگل میں آگ کی طرح تھیلتی ہے اور ہالہ نے فصور ہونے ہونے تھی سب کے‬
‫آگے کھڑی بہیں ہو شکے گی۔۔۔‬

‫وہ وہیں نے ختتی سے بہلتے لگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جمزہ قاروق۔۔۔۔ابجانی آواز پر وہ نلیا تھا۔۔۔‬

‫جی۔۔۔شا متے انک کلرک کھڑا تھا۔۔۔۔‬

‫آپ کو پرٹسیل صاجب کے آقس نلوانا گیا ہے خلیں۔۔۔جمزہ کا دل ڈونا تھا۔۔۔‬

‫نے شک ُوہ نے فصور تھا مگر اس دییا میں مظلوم ہمیشہ عورت کی ذات کو ہی‬
‫سمچھا خانا ہے یہ نات جمزہ ا جھے سے خاییا تھا۔۔۔۔‬

‫جمزہ ۔۔۔آپ خا یتے ہیں آپ نے ایتی ئمام خدیں نار کرنے ہونے انک لڑکی پر ہاتھ‬
‫اتھانا ہے۔۔۔۔پرٹسیل صاجب کی غصتیاک آواز سے جمزہ کا دل کایپ گیا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫بتٹ ت ُ‬
‫خاناں مظلوم سی سکل ییانے کرسی پر ھی ھی اس کا گال ا ھی نک سرخ ہو رہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫سر۔۔۔۔۔جمزہ نے ہمت جمع کی۔۔۔‬

‫کیا سر۔۔۔۔یہ نونی ورستی ہے ند ماسوں کا اڈہ بہیں۔۔۔چہاں آپ مار دھاڑ‬


‫کریں۔۔۔۔وہ تھی جوابین کے شاتھ۔۔۔۔‬

‫سر۔۔۔آپ انک دفعہ مپری نات نو ستتے۔۔۔۔۔جمزہ نے تھر کوسش کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ قاروق۔۔۔ آپ ایتی اس حرکت کی کونی خامع وصاجت دیں ۔۔۔ وریہ آپ کا‬
‫انڈمیسن اتھی اور اسی وقت کییشل کر دنا خانے گا۔۔۔۔۔۔پرٹسیل صاجب کی نات‬
‫ُ‬
‫پر جمزہ کے چہرے کا رنگ اڈ گیا تھا۔۔۔۔‬

‫سر۔۔۔مپری بہیں خاناں کی علطی ہے۔۔۔وہ جود مپرے ناس آنی تھی۔۔۔۔جمزہ‬
‫کا لہحہ نکھر گیا۔۔۔۔‬

‫ک یوں مس خاناں شاہ ۔۔۔ آپ ک یوں گتی تھیں جمزہ کے ناس۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سر‪..‬مچھے آشاآ یٹمیٹ میں ہیلپ خا ہتے تھی اس لتے میں جمزہ کے ناس گتی‬
‫تھی۔۔۔مگر یہ مچھ سے نا زییا گفیگو کرنے لگے۔۔۔میں نے ابہیں سمچھانا خاہا نو‬
‫۔۔۔۔جمزہ نے مپرے میہ پر۔۔۔۔وہ سشک سشک کر رو پڑی۔۔۔۔۔‬

‫سٹ اپ خاناں۔۔۔جھوٹ مت نولو۔۔۔‬

‫سر یہ جھوٹ کہہ رہی ہے۔۔۔۔نلپز پرسٹ می۔۔۔۔جمزہ کا دل کیا بٹپر و یٹ اتھا کر‬
‫خاناں کے سر پر دے مارے۔۔۔۔‬

‫نو آپ ییابیں سچ کیا ہے۔۔۔۔۔۔پرٹسیل صاجب نے نےئقین ئظروں سے جمزہ کی‬


‫طرف دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫سر مچھے بہیں ییہ خاناں ک یوں آنی تھی مپرے ناس۔۔۔مچھے مپرے ییک گراؤنڈ‬
‫کے جوالے سے پڑا تھال کہا۔۔۔۔جب مپری پرداست جٹم ہونی نو۔۔۔وہ کہتے کہتے‬
‫رک گیا۔۔۔۔‬

‫جمزہ قاروق ۔۔۔ کونی غفل کی نات کرنے۔۔۔آپ دونوں انک ہی ڈ ییا رٹ میں‬
‫بچھلے ڈپڑھ شال سے ہیں ۔۔۔ اور آج اخانک خاناں آپ سے ند ئمپز ی کرنے آپ‬
‫ُ‬
‫کے ناس آ گتی۔۔۔۔اور بہاں نک کہ آپ نے سب کے شا متے اس پر ہاتھ‬
‫اتھانا۔۔۔۔یہ کونی صفانی بہیں ہے آپ کی اس سرمیاک حرکت کی۔۔۔۔۔ نوی یورستی‬
‫آپ کو انک سٹمسپر کے لتے ئکال رہی ہے۔۔۔۔آپ شکون سے جھے ماہ ا یتے گھر‬
‫پر گزارنے۔۔۔اور جود کو اس خگہ کے قانل ییا کر ہی واٹس آ یتے گا۔۔۔۔ناؤ گ یٹ‬
‫آوٹ قروم مائ آقس۔۔۔۔۔پرٹسیل صاجب اییا ق نصلہ سیا حکا تھا ۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جمزہ قاروق نے گیاہ ہونے ہونے تھی سزا کا جق دار ت ھہرانا گیا تھا اور جو گیاہگار‬
‫تھی وہ مظلوم چہرہ ییانے سر کا شکریہ ادا کرنے ہونے آقس سے ناہر ئکلی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫کالس جٹم ہونے ہی ہالہ نور ناہر ئکل آنی تھی۔۔آج جمزہ اسے کالس کے ناہر‬
‫ُ‬
‫بہیں ئظر آنا۔۔۔وہ پرٹشان ہو گتی۔۔۔۔جمزہ ہمیشہ ہی اس کی کالس م ہونے‬
‫ٹ‬ ‫ج‬
‫سے بہلے ناہر موجود ہونا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کورنڈور سے گزرنے سیوڈبیس کے انک گروپ نے ہالہ کو دنکھ کر چے مگوییاں سروع‬
‫کر دیں۔۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫س‬


‫وہ بہلے ہی ڈری می سی ھی جود یں ھوڑا اور مٹ تی۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫م‬

‫ُ‬ ‫چ‬‫ل‬ ‫ُ‬


‫تھانی کہاں ہیں آپ۔۔۔وہ ا ھن تھری ئظروں سے ادھر ادھر جمزہ کو نال س تے‬
‫لگی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اوہ بتتی۔۔۔۔تھانی کو ڈھونڈ رہی ہو۔۔۔۔قلک نے اسے د کھ کر آواز لگانی۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫کیتی م ب‬
‫ہالہ کو ین یں ھی یہ لڑکی ا ھے سے ناد ھی۔۔وہ اس سے کپرا کر گزر خانا‬
‫خاہتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بتتی کا تھائ بہیں مل رہا یہ۔۔۔۔پرٹشان ہے ینجاری۔۔۔جیا نے مذاق اڑانا۔۔۔‬

‫مگر اب نو اسے ہر روز تھانی کے ییا ہی آنا پڑے گا یہ۔۔۔آحر کو اس کے تھانی کو‬
‫پرٹسیل نے اب نک ئکال دنا ہوگا۔۔۔۔۔قلک نے محظوظ ہونے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نور آگے پڑ ھتے پڑ ھتے رکی تھی۔۔۔۔‬

‫کیا کہہ رہی ہیں آپ دونوں۔۔۔۔۔وہ سمچھ یہ شکی۔۔۔۔‬

‫ہالہ ۔۔۔ان کے میہ یہ لگو۔۔۔۔خلو بہاں سے۔۔۔۔جمزہ آ گیا تھا۔۔۔ہالہ کی‬


‫ڈھارس ییدھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫تھانی ۔۔۔ آپ کہاں تھے۔۔۔۔وہ دونوں عح یب سی نابیں کر رہی تھی۔۔۔۔۔۔ہالہ‬


‫پرٹشان ہونی۔۔۔۔۔‬

‫ہالہ۔۔۔ ِکسی کی نات پر دبہان مت دو ۔۔۔ ہم گھر خا رھے ھیں ٹس۔۔۔۔۔وہ ہالہ‬
‫کا ہاتھ تھام کر بپزی سے نارکیگ نک کا سفر طے کرنا خال گیا۔۔۔۔۔‬

‫ہالہ نور کی مزند کچھ نوجھتے کی ہمت بہیں ہونی۔۔۔جمزہ کی خالت کافی حراب‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔۔وہ ہت ل سے ڈرای یو کر رہا تھا۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ کے ئکالے خانے کی جپر تھوڑی ہی دپر میں نوری نونی ورستی کی زنان پر‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔اس پر م یہ کے الس یں موجود کچھ لڑکوں نے اسی وقت ا یتے‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫س‬
‫مونانل سے ونڈنو ییا لی تھی جس میں جمزہ کا مارا ہوا ت ھپڑ ئماناں ئظر آ رہا تھا۔۔۔۔اور‬
‫اب یہ ونڈنو واپرل ہو گتی تھی۔۔۔‬

‫اج نف شاہ آقرندی خاموسی سے شارے فصے کو مالحظہ کرنا رہا۔۔۔۔خاناں سے وہ‬
‫کسی تھی خد نک گر خانے کی نوفع رکھیا ت ھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خاناں مظلوم یتی سب کی ہمدردناں سم یٹ رہی تھی۔۔۔۔سوشل میڈنا پر جمزہ کے‬
‫خالف انک طوقان اتھ کھڑا ہوا تھا۔۔۔‬

‫ہر کسی کی طرف سے لعیت مالمت کا شلشلہ خاری تھا۔۔۔۔انک ونڈنو انک لڑکی جمزہ‬
‫قاروق کی نوری زندگی بحس بہس کر گتی تھی۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫امی انو کو اس کی نے گیاہی کا قین تھا مگر وہ دو یتیوں کے والدین ھی تھے ا جھے‬
‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫سے خا یتے تھے یہ دییا ان کی یتیوں کو ھی اس حرم کی سزا دے گی جو ان کی بتتے‬
‫نے تھی بہیں کیا تھا۔۔۔۔۔قاروق اجمد کے گھر میں سیانا جھا گیا تھا ۔۔۔ ئمام‬
‫ُ‬
‫خا یتے والوں اور عزپز و اقارب نے ان کا نائکاٹ کر دنا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مپرے خدا نو اتھا لے مچھے‬

‫نا گیاہ کیا ہے ییا دے مچھے‬

‫در ندر تھیک رہا ہوں میں‬

‫کونی نو راہ دکھا دے مچھے‬

‫نورا انک ہفیہ ہونے واال تھا جمزہ ا یتے کمرے نک مجدود ہو گیا تھا۔۔۔ہالہ اور ماہو‬
‫ُ‬
‫تھی گھر سے بہیں ئکلی تھیں۔۔۔۔۔زندگی ہت ھن ہو تی ھی۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ب‬

‫سب ڈپر بتیل پر موجود تھے۔۔۔۔قاروق اجمد سر جھکانے کھا یہ کھا رہے تھے۔۔۔۔‬

‫ناپ کا جھکا ہوا سر دنکھ کر جمزہ کے دل میں خاناں کے لتے ئفرت مزند پڑھ گتی‬
‫تھی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ تم کب نک گھر بتٹھو گی اور ماہو تم ک یوں کالج بہیں خا رہیں۔۔۔۔۔نآلحر جمزہ‬
‫نے شکوت نوڑا۔۔۔۔‬

‫قاروق اجمد نے ئظر تھر کر ا یتے بتتے کو دنکھا خیسے کچھ ناور کروا رہے ہوں۔۔۔۔‬

‫انو۔۔۔۔میں نے کونی حرم بہیں کیا۔۔۔مپری بہییں کس نات کی سزا تھگت رہی‬
‫ہیں۔۔۔۔میں کل سے جود ابہیں جھوڑ کر آؤں گا۔۔وہ انل لہجے میں کہیا اتھ‬
‫گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہیں تھانی۔۔۔مچھے بہیں خانا۔۔۔مپری سب دوسیوں کو ییہ ہے کالج میں تھی‬
‫سب سوال کریں گے۔۔۔میں کس کس کو جواب دوں گی۔۔۔۔ماہ ن ِور سشک‬
‫سشک کر رو پڑی۔۔۔۔۔‬

‫مپری گڑنا۔۔۔۔۔بہیں ڈر و دییا والوں سے۔۔۔۔۔بہاں ضرف جھونے لوگ کامیاب‬


‫ہیں مگر انک نات ناد رکھیا سچ انک نا انک دن سب کے شا متے آ ہی خانے‬
‫گا۔۔۔۔اور ئقین رکھیا کے ئمہارا تھانی نے فصور ہے۔۔۔۔جمزہ نے ماہو کو گلے سے‬
‫ُ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ئ‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫لگا لیا۔۔۔۔ہالہ یں ھی خانا ہے ل سے ۔۔۔۔ یں۔۔۔۔اس نے ہالہ کو‬
‫تھی ا یتے قریب کیا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫قاروق اجمد نے کسی تھی نات میں مداخلت بہیں کی ۔۔۔ ا یں ا تی پری یت پر‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ل ھروسہ تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫خاناں یہ میں کیا سن رہی ہوں۔۔۔سوپرا شاہ دروازہ کھول کر خاناں کے کمرے میں‬
‫داخل ہوبیں۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫کیا ماما۔۔۔۔وہ آنکھوں نے ک ھپرے جمانے شکون سے تٹھی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫یہ جو ئمھاری نونی ورستی کی انک ونڈنو واپرل ہونی ہے اس یں موجود لڑکی م ہو۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬

‫کس نے کہا آپ کو۔۔۔۔۔خاناں کے اطمتیان میں کونی قرق بہیں آنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ک‬ ‫ن‬ ‫ُ‬


‫اج نف نے۔۔۔۔سوپرا شاہ نے آگے پڑھ کر اس کی آ کھوں سے ھپرے‬
‫ہیانے۔۔۔۔۔‬

‫اج نف۔۔۔۔۔خاناں زپر لب پڑ پرانی۔۔۔‬

‫نولو۔۔۔۔کیا فصہ ہے یہ۔۔۔۔۔سوپرا شاہ بتتی کی عادات سے اجھی طرح وافف‬


‫تھیں۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ن‬
‫ونڈنو آپ نے تھی د ھی ہے یہ۔۔۔۔۔ کیا اس میں لڑکی کا چہرہ ئظر آ رہا‬
‫ک‬

‫ہے۔۔۔۔ییابیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بہیں یہ۔۔۔نو اج نف سے کہے فصول میں مچھ سے کونی فصہ رنل یٹ یہ‬
‫ُ‬
‫کرے۔۔۔اس نے سرے سے ائکار کیا۔۔۔۔۔‬

‫اگر اٹشا کچھ ہونا نو میں آپ کو اور دادو کو ییا د یتی۔۔۔۔وہ ایتہائ ڈھتیانی سے جھوٹ‬
‫نولتی واٹس آنکھوں پر ک ھپرا رکھ خکی تھی۔۔۔۔۔‬

‫سوپرا شاہ نے اییا رخ نانا کے کمرے کی طرف کیا۔۔۔۔وہ خاییا خاہتی ت ھیں اج نف‬
‫نے خاناں کا نام ک یوں لیا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہو تم ک یوں بچوں کے معا ملے میں پڑنی ہو ۔۔۔اج نف کی خاناں سے بتتی ہی کہاں‬
‫ہیں ا ٹسے ہی کہہ دنا ہوگا۔۔۔طلحہ شاہ کو نونی کی محیت کے آگے کچھ دکھانی بہیں‬
‫د ییا۔۔۔۔۔‬

‫سوپرا شاہ نے خاموسی اختیار کر لی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫اج نف اور جمزہ کو نو میں دنکھ لوں گی۔۔۔۔جمزہ نے مچھ پر ہاتھ اتھا کر اجھا بہیں‬
‫ِ‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫کیا۔۔۔انک یہ انک دن اسے جشاب حکانا ہوگا۔۔۔۔خاناں فون پر سی دوست کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫شاتھ مصروف تھی جب کمرے کے ناہر سے گزرنے اج نف شاہ نے اس کی نات‬
‫سن لی تھی۔۔۔‬

‫اج نف کو تھی ہر گزری نات کا ہر اذ یت کا جشاب حکانا ہوگا۔۔۔۔۔مپرے ڈنڈ کو‬


‫مچھ سے دور کرنے والے لوگوں میں سے انک اج نف شاہ تھی ہے۔۔۔۔میں کٹھی‬
‫بہیں تھول شکتی۔۔۔۔۔زہر تھرے لہجے میں کہے یہ لفظ اج نف کی روح نک کو‬
‫جھلتی کر گتے۔۔۔۔وہ بپزی سے وہاں سے ھٹ گیا۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫قرمان شاہ کا ای نفال انک کار اکسیڈیٹ میں ہوا تھا۔۔۔ان کے ای نفال کے ئعد‬
‫گ‬ ‫ط‬ ‫ع‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫اج نف اور اس کی مما زونا شاہ دادو تی لحہ شاہ کے ھر آ گتے۔۔۔‬

‫قرمان شاہ کے پڑے تھانی خالل شاہ سوپرا کے شاتھ انک اجھی زندگی گزار رہے‬
‫ت‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫تھے ہللا نے ا یں ا ک تتے دنا تھا اور کچھ ہی عرصے یں وہ ا ک تی کے ھی‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ھ‬
‫ت‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ناپ ین گتے۔۔۔۔خاناں خالل شاہ سے ہت ا نچ ھی وہ ھی تی پر خان‬
‫ب‬
‫جھڑ کتے۔۔۔۔‬

‫وقت بپزی سے گزر رہا تھا لوگ خالل اور زونا کو لتے کر نابیں ییانے لگے وہیں سوپرا‬
‫شاہ کے دل میں تھی شک کی آگ خل اتھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫خالل شاہ جب تھی زونا اور اج نف کے لتے کچھ النے سوپرا شاہ کا ان سے گڑا‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ُ‬ ‫س‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫سروع ہو خانا ا ہوں نے سوپرا شاہ کو ہزار نار مچھانا کے زونا ان کے تھانی کی ی یوہ‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫ہے اس لتے ان کا جیال ر ھیا الل کی ذمےداری ہے۔۔۔ گر سوپرا ھی اس نات‬
‫کو ق یول بہیں کر شکیں۔۔۔خاالت ند سے ند پر ہونے خلے گتے۔۔۔۔‬

‫بچوں کے دلوں میں تھی ئفرت کے ینچ تھوٹ پڑے۔۔۔۔۔دییا والوں نے تھی‬
‫کونی کسر یہ جھوڑی۔۔۔زونا شاہ کا دامن داعوں سے تھر دنا گیا۔۔۔۔۔‬

‫زونا کی خالت ان سب نانوں کی وجہ سے ِدن ندن حراب ہونی خا رہی تھی۔۔۔۔تھر‬
‫انک دن خالل نے سوپرا کے شک کو سچ نایت کر دنا وہ زونا کے شاتھ ئکاح کر‬
‫ص‬ ‫ن‬ ‫ق‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫آنے۔۔۔۔۔لوگوں نے ا یں اس لے کے لتے محیور کر دنا تھا ۔۔۔چہاں سوپرا‬
‫شاہ نونی ت ھیں وہیں خاناں تھی ٹسپر سے خا لگی تھی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫اج نف نے ایتی ماں سے را ستے الگ کر لتے تھے وہ دادو اور سوپرا سے لیٹ گیا‬
‫تھا۔۔۔۔طلحہ شاہ نے غصے میں ا یتے بتتے کو گھر سے ئکال دنا تھا اِ س طرح خالل‬
‫شاہ اور زونا شاہ کا ذکر اس گھر میں مم یوع ہو گیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫خاناں نے ان سب کا ذمےدار اج نف اور زونا کو ت ھہرانا تھا۔۔۔۔۔نوں رسیوں میں‬


‫کڑوا ہییں گھل گییں۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ماہو کو کالج ڈراپ کرنے کے ئعد وہ ہالہ کو جھوڑنے نونی ورستی آنا تھا۔۔۔۔‬

‫تھانی۔۔۔میں آپ کے ئغپر کیسے۔۔ہالہ کو کابتیا دنکھ کر وہ مشکرانے لگا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھانی ہمیشہ نو شاتھ بہیں رہے گا یہ۔۔۔خلو شاناش۔۔۔۔۔جمزہ نے اسے مت‬
‫ہ‬
‫دالنی۔۔۔۔‬

‫تھانی ہمیشہ شاتھ رہے گا۔۔۔۔۔تھانی کے ییا ہالہ نور تھی بہیں۔۔۔۔وہ الڈ سے‬
‫ُ‬
‫کہتی گاڑی کا دروازہ کھول کر اپری۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ کونی تھی نات ہو تم مچھے کال کرنا۔۔۔۔میں آس ناس ہی رہوں گا۔۔۔فورا آ‬
‫ق‬ ‫ُ‬
‫خاؤں گا ۔۔۔ بجے پرٹشان یہ ہونا ۔۔او کے۔۔۔۔جمزہ کو جود اس کی کر سیا رہی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫تھیک ہے تھانی۔۔۔۔۔وہ ہمت جمع کرنی کالس کی طرف پڑھ گتی۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ہ‬‫بُ‬
‫وہ خیسے بیسے کالس روم نک نچ گتی ھی۔۔راسیہ کیسے گزرا تھا اس کا اندازہ اس کے‬
‫کا بتتے ہونے وجود سے بچونی لگانا خا شکیا تھا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اس کے‬

‫کالس میں داخل ہونے ہی عح یب اقرا ئفری تھیل گتی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نور آنی ہیں آج نو۔۔۔لگیا ہے سرمیدگی جٹم ہو گتی۔۔۔۔بچھلی بتنچ پر سے کسی‬
‫لڑکی کی آواز آنی تھی۔۔۔کالس روم قہقوں سے گوبج اتھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ارے ارے ۔۔۔ا ٹسے یہ کہو ۔۔ینجا ری ہت سیدھی ہے۔۔وہ نو تھانی ہے اس کا‬
‫ب‬
‫جس نے۔۔۔۔دوسری طرف سے کسی لڑکے کی آواز اتھری۔۔۔۔سب انک نار تھر‬
‫مل کر ہیستے لگے۔۔۔‬

‫وہ نے ٹسی کی ئصوپر یتے ایتی خگہ پر ہی کھڑی رہی۔۔۔۔آٹسو نلکوں سے نوٹ کر‬
‫بہتے لگے۔۔۔وجود کی کیکیاھٹ اب واضح طور پر دکھانی دے رہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ل‬
‫اس کے ھے ہی الس روم یں ذوا یورین قاضی دا ل ہوا تھا ۔۔ہالہ کی خالت‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن ُ‬
‫غ‬ ‫ج‬
‫د کھ کر اسے چہاں ہالہ پر پرس آنا و یں سب کی نے سی پر صہ ھی آنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ نور۔۔۔آپ بتٹھ خابیں آرام سے۔۔۔۔وہ ہالہ کو مجاطب کرنے ہونے زور سے‬
‫نوال۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫کونی مسیلہ ہے کسی کو ہالہ سے۔۔۔۔اس کی آواز گو خی نو الس روم یں انک دم‬
‫سیانا جھا گیا۔۔۔۔‬

‫خ‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ن‬


‫ِکسی کمزور کو د تے ہی گیدڑ سپر ین تے۔۔۔۔سرم آنی خا تے آپ یسے لوگوں‬
‫ک‬
‫کو۔۔۔۔جو نے فصور کو کتہرے میں کھڑا کرنے ہیں اور طلم کا شاتھ د یتے‬
‫ہیں۔۔۔۔زوال یورین کی آواز نے سب کو ئعلیں جھا نکتے پر محیور کر دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہ ن‬
‫اس کے تھائ نے جو کیا ُوہ سب نے دنکھا ہے۔۔۔کیا تم نے ونڈنو یں د ھی‬
‫ک‬

‫کیسے جمزہ قاروق نے انک لڑکی پر ہاتھ اتھانا۔۔۔۔۔کالس میں موجود انک لڑکی نول‬
‫اتھی۔۔۔۔۔‬

‫وڈنو۔۔۔۔سوشل میڈنا۔۔۔۔۔وہ زور سے ہیشا۔۔۔۔۔‬


‫ُ‬
‫اتھی جو کالس روم میں ہو رہا تھا ہالہ کے شاتھ نو انک ونڈنو اس کی ھی واپرل ہونی‬
‫ت‬
‫م ُ‬
‫خا ہتے یہ۔۔۔کیسے تم سب ل کر اسے ہراس کر رہے ھے۔۔۔۔ م سب کی‬
‫ت‬ ‫ت‬
‫سکلیں تھی واپرل ہونی خا ہتے ۔۔۔۔ہے یہ۔۔۔۔جمزہ علط ہے نا بہیں یہ میں‬
‫م‬ ‫ُ‬
‫بہیں خاییا۔۔۔مگر ہالہ نور نے فصور ہے۔۔۔اس لتے اسے سزا یں تی‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬

‫خا ہتے۔۔۔۔۔وہ ییا رکے نولیا خال گیا۔۔۔۔ہالہ کی آنکھوں سے اب تھی آٹسو بہہ رھے‬
‫تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اور اس کے ئعد اگر ِکسی نے تھی کچھ کہا نو اب کے پرٹسیل صاجب کے ناس میں‬
‫خاؤں گا ہراسمیٹ کا کیس لے کر۔۔۔۔آنی ہوپ نو آ ل گوٹ اٹ۔۔۔۔وہ ایتی‬
‫م‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫نات ل کرنا ہالہ کے ھے والی نچ پر ٹھ گیا۔۔۔۔ہالہ کے دل کو ڈھارس لی‬
‫ت ت ُ‬
‫تھی۔۔۔۔۔وہ اکیلی بہیں تھی کچھ ا جھے لوگ ا ھی ھی اس کے آس ناس‬
‫تھے۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫خاناں۔۔۔۔جمزہ کی بہن آج نونی آنی ہے۔۔۔۔قلک نے اسے جپر سیانی۔۔۔۔۔‬

‫اجھا۔۔۔۔کس کے شاتھ۔۔۔۔جمزہ نو بہیں آ شکیا۔۔۔۔۔خاناں کو جپرت ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫جمزہ نارکیگ میں ہے صنح سے ۔۔۔ ہالہ نور کی کالس جٹم ہو نو اسے شاتھ لے کر ہی‬
‫خانے گا۔۔۔۔قلک نے ئفصیل ییانی۔۔۔۔۔‬

‫ہمم۔۔۔۔وہی میں سوجوں۔۔۔وہ ڈرنوک کیسے اکیلے خلی آنی۔۔۔۔خاناں ہیس‬


‫دی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ل ُ‬


‫خلو کچھ مزے یں اس سے۔۔۔۔قلک کو ییا ل سوجھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اتھی معاملہ نازہ ہے دور رہیا خا ہتے ہالہ نور سے۔۔۔۔۔جیا نے اسے روکا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫و ٹسے تھی خاناں نے نات کو ہت پڑھا دنا۔۔۔۔یہ سب یں ہونا خا ہتے تھا‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫۔۔۔جیا کو جمزہ کے سٹمسپر کا دکھ ہوا ۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬


‫ق‬ ‫ج‬
‫خاناں ضرف اسے جھکانا خا تی ھی نات مزہ نے پڑھانی۔۔۔۔ لک میشہ ہی‬
‫خاناں کا شاتھ د یتی۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ُ‬
‫ِکسی کی عپرت پر جمال کرنے کے ئعد اس سے کیا نو ع ر تی خا ہتے۔۔کے وہ‬
‫ھ‬ ‫ف‬
‫ل‬ ‫ع‬ ‫ُ‬
‫خاموش بتٹھے گا۔۔۔۔جیا نے خاناں کو اس کی طی کا اجشاس دالنا خاہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جو ہو گیا سو ہو گیا۔۔۔نات اب پڑھ گتی ہے۔۔۔جمزہ اب خاموش بہیں بتٹھے گا یہ‬
‫ُ‬
‫میں خایتی ہوں اس لتے اس کا کونی یہ کونی ای نظام کرنا ہوگا۔۔۔۔خاناں کچھ سو جتے‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫ن‬ ‫م‬
‫مپری ما نو ۔۔۔نو اس سے عافی ما گ لو۔۔۔۔جیا نے نا کن نات ہی۔۔۔۔‬

‫معافی۔۔۔۔مائ قٹ۔۔۔۔خاناں کے ناس ہر مسیلے کا خل ہے۔۔۔۔میں جود دنکھ‬


‫لو ں گی ان بہن تھای کو۔۔۔۔۔وہ جیا کی نات پر یپ اتھی۔۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ُ‬
‫خاناں ۔۔۔ خاناں ۔۔۔ نات نو سیو۔۔۔۔جیا نے اسے روکیا خاہا گر وہ اییا ییگ‬
‫گ‬ ‫ُ‬
‫اتھانے بپزی سے نارکیگ کی طرف پڑھ تی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫اج نف شاہ نے نارکیگ میں ہالہ اور جمزہ کو دنکھ لیا تھا۔۔۔۔اس کا ارادہ جمزہ سے‬
‫ُ‬
‫نات کرنے کا تھا مگر خاناں کے كذن کی جیت یت سے شاند جمزہ اس سے کونی نات‬
‫بہیں کرنا۔۔۔۔۔‬

‫خاناں کے لفظ بہلے ہی اج نف کی زجمی روح کو مزند گھانل کر خکے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ی‬ ‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫خاناں سے ئفرت میں وہ ہت آگے ل حکا تھا۔۔۔اس نے ا تی ماں کو ھونا تھا‬
‫ک‬ ‫ب‬
‫ت ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫جس کی وجہ سوپرا شاہ کا نے خا شک تھا خیسے ہی اسے یہ نات مچھ آنی ھی اس‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫ج‬
‫کا دل نوٹ گیا تھا اور دادو کا رویہ ۔۔۔اسے ھر یں خاناں کے آگے کونی یت یت‬
‫خاصل بہیں تھی۔۔۔۔خاناں کا پڑا تھانی خاذب کارونار کے شلشلے میں ملک سے‬
‫ناہر تھا نورے گھر میں ضرف خاناں کی خکمرانی تھی یہ نات اج نف کی پرداست سے‬
‫ناہر تھی۔۔۔۔‬

‫وہ جمزہ سے نات کرنے کا ارادہ کییشل کرنے ہونے آگے پڑھ گیا۔۔۔۔۔۔۔دماغ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کہیں اور ہی سوجوں میں الچھا تھا۔۔۔ہالہ نور میں اسے کونی د تی ہیں‬
‫ب‬ ‫س‬‫ح‬‫ل‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔۔اس کا واخد مسیلہ ضرف اور ضرف خاناں کی ذات ھی۔۔۔۔‬
‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ک یوں آنے ہو نونی۔۔۔۔خاناں جمزہ کے شا متے آ کھڑی ہونی جو گاڑی سے ییک‬


‫لگانے کھڑا ہالہ کا مت نظر تھا۔۔۔۔‬

‫یہ ئمھارے ناپ کی نونی بہیں ہے۔۔۔۔۔جمزہ کو گزرے انک ہفتے کی اذ یت نے‬
‫کڑوا کر دنا تھا۔۔۔‬

‫ناپ کا نام مت لو ۔۔۔وہ تھوکی سپرنی کی طرح عرانی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫تم تھی مپرے میہ مت لگو۔۔۔۔جمزہ نے ائگلی اتھا کر اسے ییییہ کی۔۔۔‬

‫ارد گرد سیوڈبیس کا جم گٹھا لگ گیا۔۔۔۔۔سب ہی گزرے وا فعے سے وافف‬


‫تھے۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ئماشا مت ییاؤ مزند خاؤ بہاں سے۔۔۔۔جمزہ نے موفع کی پزاکت کو د تے ہونے‬
‫خاناں کو روکیا خاہا۔۔۔۔‬

‫کیا کرو گے مارو گے مچھے۔۔۔۔۔مارو۔۔۔۔کس نے روکا ہے ئمھیں۔۔۔وہ خان نوجھ‬


‫کر زور زور سے خالنی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ نے نے ٹسی سے لب کانے۔۔۔۔‬

‫کیا خاہتی ہو تم آحر۔۔۔۔۔کیا مسیلہ ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ئ‬


‫بہاں بہیں دنکھیا خاہتی یں ۔۔۔ لو بہاں سے۔۔۔ا ک تی م کراہٹ اس‬
‫ش‬ ‫ت‬‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬
‫کے چہرے کا اخاطہ کر گتی۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ کو آ خانے دو میں خال خاؤں گا۔۔۔۔۔جمزہ یہ خا ہتے ہونے تھی اس سے ئمپز‬
‫سے بیش آ رہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اے تھانی۔۔۔۔نونی کے ناہر خا کر ایتی بہن کا ای نظار کر۔۔۔بہاں دوسروں کی‬
‫بہییں تھی پڑھتی ہیں۔۔بپرا کیا تھروسہ کس نے اییا غصہ ئکال دے۔۔مچمعے میں‬
‫سے آواز آنی نو ُوہ محیورا ایتی گاڑی میں بتٹھ کر نونی کے مین گ یٹ سے ناہر آ‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ی‬
‫گیا۔۔۔ہالہ کو اس نے کشٹ کر کے ا تی لو یسن مچھا دی ھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫خاناں ا یتے مفصد میں کامیاب ہو گتی تھی۔۔۔۔اس کا واخد مفصد جمزہ سے اس‬
‫کی عزت جھ یتیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ہالہ نے جمزہ کا میسنج دنکھ کر او کے کا رنال ۓ دے دنا۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫جمزہ اب نونی کے نلکل ناہر تھا ہالہ کو بہت لمیا راسیہ طے کر کے خانا تھا۔۔۔وہ‬
‫اییا دو ییہ اور ییگ ستٹھالتی خل رہی تھی۔۔۔آج گرمی خاضی شدند تھی۔۔۔نونی کے‬
‫اس را س تے پر اکا دکا ہی لوگ ییدل خلتے ئظر آ رہے تھے۔۔۔۔ایتی ک یوٹس والے‬
‫نارکیگ سے ہی دوسرے گ یٹ سے ئکل خانے اور نونی کے نوایییس کا راسیہ تھی‬
‫دوسرا تھا۔۔۔وہ بپز بپز قدم پڑھا رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫ک‬
‫اس کے ھے سی گاڑی کے ر کتے کی آواز آنی ھی۔۔۔۔ وہ ییا ھے لتے ہی ا یتے‬
‫ییگ کو مصیوطی سے دنوچے اور بپز بپز خلتے لگی۔۔۔۔سڑک اس خگہ سیشان تھی‬
‫دوبہر کے بین بج رھے تھے۔۔۔دھوپ کی شدت سے ہالہ کا چہرہ سرخ ہو گیا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫ہالہ کو ا یتے ینچھے قدموں کی آواز آنی اور اخانک ہی کسی نے اس کے میہ پر رومال‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫رکھ دنا تھا۔۔۔اس کی یں ق یں ہی دم نوڑ یں ۔۔۔وہ ا یتے ہوش و جواس‬
‫سے ی نگایہ ہو خکی تھی۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫آنے والوں نے اسے ا تی کالی گاڑی یں ھت نکا اور گاڑی کو ایتہائ بپز رقیاری سے‬
‫تھگا لے گتے ۔۔۔۔۔‬

‫جمزہ ہالہ کے ای نظار میں کھڑا تھا سڑک کافی سیشان تھی انک کالی گاڑی بپزی سے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫اسے کراس کرنے ہونے آگے ل تی ھی۔۔۔۔جمزہ نے نے اختیار نلٹ کر‬
‫گاڑی کو دنکھا۔۔۔‬

‫اور ہالہ کا ئمپر ڈانل کرنے لگا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ کا فون سوبچ آف آ رہا تھا۔۔۔جمزہ نے انک دفعہ تھر پرانی کیا مگر نے سود۔۔۔‬

‫وہ ییا ای نظار کتے نونی کی نارکیگ میں واٹس آگیا۔۔۔نارکیگ میں ہی ذوال یورین سے‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫ج‬ ‫ُ‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫اس کی القات ہو تی۔۔۔ان دونوں کی ا ھی الم دعا ھی۔۔۔۔‬

‫کیا ہوا جمزہ ۔۔۔جپریت۔۔۔۔ذوال یورین نے جپرت سے نوجھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہاں ہالہ نور کو لتتے آنا ہوں۔۔۔۔اس کا فون آف آ رہا ہے۔۔۔۔جمزہ پرٹشانی سے‬
‫نوال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مگر وہ نو خا خکی۔۔۔آپ کہاں سے آ رہے ہیں مپرا مظلب وہ شا متے والے را ستے پر‬
‫ف‬‫ئ‬ ‫ُ‬
‫گتی تھی کونی آدھا گھییہ ہونے واال ہے۔۔۔۔ذوال یورین نے اسے ل سے‬
‫ی‬ ‫ص‬
‫ییانا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مگر میں نو وہیں تھا ہالہ نو بہیں آنی۔۔۔۔اور مچھے کونی انک گھییہ ہو گیا ہے اس کے‬
‫بہُ‬
‫ای نظار میں۔۔۔۔جمزہ کی پرٹشانی ایتہا کو نچ گتی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ن‬
‫قکر یہ کریں ۔۔۔ خلیں مل کر د تے یں۔۔۔ذوا یورین نے اس کی مت‬
‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ییدھانی۔۔۔۔‬

‫دونوں نے مل کر شارا راسیہ دنکھ لیا۔۔۔ہالہ کا کونی آنا ییہ بہیں تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ق‬
‫ئمھیں کونی علط ہمی نو بہیں ہونی یہ ذوال یورین ۔۔۔ہو شکیا ہے تم نے کسی اور کو‬
‫دنکھا ہو اور ہالہ اتھی نونی میں ہی ہو۔۔۔۔۔جمزہ کی آواز لڑ کھڑا گتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ق‬
‫بہیں مچھے کونی علط می یں ہونی۔۔۔۔اسے نونی یں کافی لوگ پرٹشان کر رھے‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫تھے اس لتے میں نورا ِدن ہی اس کے ھے ھے رہا۔۔۔ یں خاییا ہوں وہ ا لی‬
‫م‬ ‫چ‬ ‫چ‬
‫ت ُ‬ ‫م ُ‬
‫سروانو بہیں کر شکتی۔۔۔۔نارکیگ نک یں اس کے شاتھ ہی تھا ھر وہ اس را ستے‬
‫خلی گتی اور میں ایتی گاڑی کے ناس ہی رک گیا۔۔۔۔۔ذوال یورین نے جمزہ کے‬
‫ہوش اڈا دنے تھے۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھر ہالہ کہاں گتی۔۔۔۔۔جمزہ کو وہ کالی گاڑی ناد آنی نو اس کے وجود یں انک‬
‫م‬
‫سرد لہر دوڑ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کہیں ہالہ کو خاناں نے كڈ ی یپ نو۔۔۔۔۔بہیں بہیں خاناں کی مپری بہن سے کونی‬


‫دسمتی بہیں۔۔۔خاناں اس خد نک بہیں خا شکتی۔۔۔۔۔۔جمزہ جود کالمی کررہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫م ُ‬
‫جود کو ستٹھالو جمزہ ۔۔۔ مپرا تھائ اٹس ا بچ او ہے یں اسے کال کرنا ہوں ل کر‬
‫ش‬ ‫ُ‬
‫ڈھونڈ لیں گے ہالہ کو۔۔۔۔ڈیٹ وری۔۔۔۔۔ذوال یورین اسے لی د ییا ا یتے تھائ کو‬
‫ٹ‬
‫کال مالنے لگا۔۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھوڑی ہی دپر میں اٹس ا بچ او کوبین قاضی وہاں موجود تھا۔۔۔۔ذوال یورین نے اسے‬
‫ت‬
‫شاری ل ییانی ھی۔۔۔۔‬‫ی‬ ‫ص‬ ‫ف‬‫ئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کوبین قاضی نے ا یتے مابحیوں کے ذر ئعے شاری خگہ اور ارد گرد کا خاپزہ لیا تھا روڈ‬
‫کے انک طرف شانڈ سے ہالہ کا نونا ہوا مونانل پرآمد ہوا تھا۔۔۔‬

‫کیا یہ آپ کی بہن کا فون ہے۔۔۔۔کوبین قاضی نے جمزہ کے شا متے فون‬


‫لہرانا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫جی ۔۔جی یہ ہالہ کا فون ہے یہ کہاں سے مال آنکو۔۔۔جمزہ کو امید کی کرن ظر آنی‬
‫ئ‬
‫۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫یہ بہاں روڈ کے شانڈ پر نونا ہوا پڑا تھا۔۔۔۔ لگیا ہے آپ کی بہن کو بہاں اس خگہ‬
‫سے اعوا کیا گیا ہے ۔۔۔کوبین قاضی نے نے رجمایہ بحزیہ بیش کیا۔۔۔‬

‫جمزہ کے شاتھ شاتھ ذوال یورین کو تھی دھحکا لگا تھا۔۔۔‬

‫آپ مپرے شاتھ نولیس اسییسن خلیں رنورٹ درج کروابیں اور اییا ییان رئکارڈ‬
‫کروابیں نا کے آگے کی کارروانی کی خانے شکے۔۔۔۔اٹس ا بچ او کوبین قاضی‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫ذوال یورین کی وجہ سے جمزہ سے ہت زنادہ عاون کر رھے ھے۔۔‬
‫ئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫جمزہ کو اس کی نات کو ق یول کرنے یں ہت دسواری یش آ رہی ھی۔۔۔امی انو کو‬
‫ُ‬
‫وہ کیا جواب د ییا ۔۔ہالہ کہاں ہے کیسی ہے وہ ک یوں اس کا جیال یں رکھ‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫سکا۔۔۔وہ صدمے کی ک نف یت میں تھا ۔۔۔۔‬

‫جمزہ ۔۔۔ نولیس کمیلین نو کرنی ہوگی یہ ۔۔۔خلو میں شاتھ خل رہا ہوں نلپز جو صلہ‬
‫کرو۔۔۔۔ ہللا نے خاہا نو ہالہ خلدی مل خانے گی۔۔۔۔اتھی زنادہ وقت بہیں گزرا‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫ہے۔۔۔۔ذوال یورین اسے مچھا رہا تھا۔۔۔‬

‫بہ ُ‬
‫جمزہ نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔رنورٹ درج کروانے سے لے اسے انو کو ا الع‬
‫ط‬
‫ُ‬
‫د یتی تھی۔۔۔۔وہ خاییا تھا انو کے لتے یہ جپر انک بہت پڑا صدمہ ہو گی لیکن ییانا‬
‫ُ‬
‫تھی ضروری تھا۔۔۔۔اس نے مرے مرے ہا ھوں سے انو کا ئمپر ڈا ل کیا اور‬
‫ن‬ ‫ت‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ف‬ ‫ی‬ ‫ص‬ ‫ف‬‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫آہشیہ آہشیہ ا یں شاری ل ییانی۔۔۔۔جشب نو ع وہ صدمے سے نخ ا ھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھے ۔۔۔ جوان بتتی کا اعوا ہو خانا ِکسی قیامت سے کم بہیں تھا۔۔۔۔جمزہ نے خیسے‬
‫م ُ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫بیسے ا یں مچھانا تھا وہ نو جود انک آگ سے گزر رہا تھا کچھ ہی دپر یں اس کی روح‬
‫نک جھلس گتی تھی۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬
‫ذوال یورین کے ہمراہ وہ نولیس اسییسن نچ گیا تھا۔۔اٹس ا بچ او کو ین قاضی نے‬
‫ب‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫ا ھیں ا یتے کمرے میں ہی یٹھانا تھا۔۔۔جمزہ نے خاناں سے جھگڑے کی ئمام پر‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ل ھی رنورٹ یں درج کروانی ھی اور خاناں کا نام ہی تے یں درج کروانا تھا‬ ‫ی‬ ‫ص‬ ‫ف‬‫ئ‬

‫۔۔۔ خاناں کے عالوہ اور کسی سے جمزہ یہ ہالہ کی کونی دسمتی بہیں تھی۔۔۔ییان‬
‫قلمتید کر لیا گیا تھا۔۔۔خاناں کے ارٹشٹ واریٹ خاری کتے گتے تھے ئمام پر کارروانی‬
‫ُ‬
‫میں بہت وقت لگ گیا تھا رات کے آتھ بحتے کو تھے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫۔اس جپر کے ملتے کے ئعد سے قاروق اجمد کے گھر میں صف ماتم بچھ گتی‬
‫ُ‬
‫۔۔۔۔۔عروسہ قاروق اور ماہ نور کا رو رو کر پرا خال ہوگیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫مپری بخی ۔۔۔۔ قاروق صاجب مپری بتتی کو کہیں سے ڈھونڈ البیں یہ۔۔۔۔وہ نو‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ب‬‫ُ‬
‫ہت ڈرنوک ہے ۔۔۔۔ا لی کہاں ھ ک رہی ہوگی۔۔۔۔کس نے اعوا کیا ہوگا‬
‫ِ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫اسے۔۔۔۔کونی د تی ہیں ہماری کسی سے تھر ک یوں مپرے بچوں کی زندگی میں‬
‫آگ لگ گتی۔۔۔۔۔۔عروسہ قاروق ا یتے جواسوں میں بہیں تھیں بتتی کے عم نے‬
‫ح‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ا ھیں نڈھال کر دنا تھا۔۔۔۔وہیں ماہو ھی خدا کے صور قرناد لتے خاۓ ئماز پر‬
‫ب‬
‫تٹھی تھی۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫ہالہ کو ہوش آنا نو اس نے جود کو انک خالی کمرے یں نانا۔۔۔کمرے یں انک خالی‬
‫دار کھڑکی تھی جس سے شام کا م نظر ئظر آ رہا تھا دور دور نک درج یوں کا شلشلہ ت ھا‬
‫ُ‬
‫نارنل کے درجت اس خگہ کو جو صورت ییا رھے ھے۔۔۔ہالہ کو وقت کا اندازہ ھیک‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ئ‬
‫ُ‬
‫سے بہیں ہو نا رہا تھا شاند مغرب میں کچھ وقت نافی تھا۔۔۔اسے ناندھا یں گیا‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫تھا ٹس کمرے کا دروازہ ناہر سے الک کیا گیا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ کو ایتی سمچھ نو آ گتی تھی کہ اسے اعوا کیا گیا ہے مگر کس نے اور ک یوں ۔۔۔یہ‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫سب ھتے سے وہ قاضر ھی۔۔۔۔ وہ ڈرنوک سی دھان نان سی لڑکی نخ ھی‬
‫بہیں نا رہی تھی۔۔۔تھوڑی سی دپر دروازہ ییتتے کے ئعد وہ وہیں بتٹھ کر سشک‬
‫سشک کر رونے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ تھانی۔۔۔مپرا ای نظار کر رہے ہوں گے۔۔۔ماہو اور امی پرٹشان ہوں گی۔۔۔۔وہ‬
‫لوگ مچھے کہاں کہاں ڈھونڈ رھے ھوں گے۔۔۔وہ جیالوں میں بہتی نے ہوش ہو‬
‫گتی تھی۔۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہر طرف سیا نوں کا راج تھا۔۔۔۔اسے بہاں نک النے والے شاند اسے بہاں یید‬
‫کر کے خا خکے تھے۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہت دپر ئعد اسے جود ہی ہوش آنا تھا۔۔۔دروازے کے ناہر سے کچھ آوازیں آ رہی‬‫ب‬
‫تھیں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫خاناں بتتی کا خکم ہے اسے یہ جھوڑا خانے جب نک کہ اس کا تھانی ان سے‬
‫معافی یہ مانگ لے۔۔۔ہالہ کو انک تھاری تھکرم سی آواز سیانی دی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫یب نک ہم اس کا کیا کریں۔۔۔۔دوسری آواز آنی تھی۔۔۔‬

‫پڑے ر ہتے دو آرام سے ۔۔۔ کھانا د یتے رہو ٹس۔۔۔۔بہاں کونی بہیں تھیکتے‬
‫واال۔۔۔یہ خگہ و ٹسے تھی سہر سے بہت دور ہے ۔۔۔۔‬

‫کیا یہ خاناں بتتی کا اییا قارم ہاؤس ہے۔۔۔‬

‫ہاں یہ ُان کا ذانی قارم ہاؤس ہے نے قکر رہو ۔۔۔ بہاں نک کونی بہیں ب ُ نچہ‬

‫شکیا۔۔۔ٹس اس لڑکی کو کونی ئفصان یہ بہنجانا۔۔۔۔سمچھ گتے۔۔۔وہی تھاری آواز‬


‫تھر سے گوبخی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ کے اوشان حظا ہونے تھے کیا کونی لڑکی اییا تھی گر شکتی ہے یہ ہالہ کے‬
‫وہموگمان میں تھی بہیں تھا۔۔۔۔‬

‫قارم ہاؤس شاند خالی تھا جتہي نانوں کی آوازیں گوبج رہی تھیں۔۔۔۔ہالہ نور کو کچھ‬
‫سمچھ بہیں آ رہا تھا بہاں سے قرار کا کونی راسیہ دکھانی بہیں دے رہا تھا اور اگر وہ‬
‫ُ‬
‫تھاگتی تھی نو خانی کہاں ۔۔۔ اسے کچھ ہیں ییہ تھا کے وہ اس وقت کہاں موجود‬
‫ب‬

‫ہے۔۔۔۔وہ تھر سے رونے لگی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫نولیس کی یٹم ییار تھی خاناں کے گھر کے سرچ واریٹ تھی ان کے ناس ت ھے اور‬
‫گرقیاری کے واریٹ تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تم گھر خلے خاؤ جمزہ خیسے ہی کونی بیش رقت ہونی ہے میں فورا ئمھیں آ گاہ کروں‬
‫ُ‬
‫گا۔۔۔ کوبین قاضی نے جمزہ کی خالت دنکھتے ہونے اسے ھر خانے کی اخازت‬
‫گ‬
‫دی۔۔‬

‫بہیں تھانی۔۔۔میں آپ کے شاتھ خاناں کے گھر نک خلوں گا۔۔۔گھر اکیال بہیں‬


‫خاؤں گا میں۔۔۔ایتی بہن کو لے کر ہی لونوں گا اب۔۔۔۔جمزہ نے صاف ائکار کیا‬
‫۔۔‬

‫تھیک ہے تم خل شکتے ہو ہمارے شاتھ۔۔۔ذوال یورین تم گھر خلے خاؤ ۔۔۔ اٹشا ہللا‬
‫جپر ہو گی۔۔۔۔کوبین نے جھونے تھائ کو دالسہ دنا اور وہ سب گاڑنوں میں بتٹھتے‬
‫خلے گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫گاڑی کی‬

‫کھڑکی سے آنے والے نازہ ہوا کے جھو نکے جمزہ کو ماضی ناد دال رھے تھے۔۔۔۔خاالنکہ‬
‫بخین ضرف جمزہ کے شاتھ ہی گزرا تھا یہ کونی دوست یہ سہیلی۔۔۔۔وہ ایتی بہن‬
‫ت ُ‬ ‫ُ‬
‫کے لتے سہیلی تھی تھا اور اس کا سوپر ہپرو ھی۔۔۔وہ لڑنی ھی اس سے اور‬
‫ت‬
‫ُ‬
‫میانی تھی اسے ہی۔۔۔ماہو کی اور ھی سہیلیاں ھیں ل کن ہالہ کی زندگی ضرف‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬

‫تھانی سے سروع ہو کر تھانی پر ہی جٹم تھی۔۔۔‬

‫سفر ئمام ہوا تھا گاڑناں شاہوں کے جونلی ئما گھر کے ناہر رك گتی تھیں۔۔۔جمزہ‬
‫نادوں کے حصار سے ئکل کر حف نفت میں لونا تھا چہاں دکھ اور ئکل نف کی ایتہا‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫خاناں ۔۔۔۔ خاناں۔۔۔۔۔سوپرا شاہ ند جواس سی خاناں کے کمرے میں آنی‬


‫تھیں۔۔۔۔‬

‫وہ جو ییڈ پر اوندھا لتتی ل یپ ناپ پر کونی ائگلش مووی دنکھ رہی تھی ماما کی آواز پر‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫ن‬
‫نے زاری سے وڈنو ناوس کرنی اتھ ھی۔۔۔۔اس کے ا ک ہاتھ یں یس ھے‬
‫دوسرے میں کاک کا ین۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کیا مسیلہ ہے ماما۔۔۔وہ پری طرح جھنجالی۔۔۔‬

‫مسیلہ۔۔۔۔یہ نو تم ییاؤ گی۔۔۔دروازے پر نولیس کھڑی ہے۔۔۔ئمھارے نام کا‬


‫واریٹ لتے۔۔۔۔گھر کی نالسی لی خا رہی ہے۔۔۔۔ئمھارے دادو تھی موجود ہیں‬
‫۔۔۔۔یہ سب کیا ہو رہا ہے خاناں۔۔۔۔سوپرا شاہ کا غصہ عروج پر تھا۔۔۔۔‬

‫نولیس۔۔۔۔ک یوں آنی ہے نولیس۔۔۔۔ میں نے کیا کیا۔۔۔خاناں کو سوكڈ لگا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نور۔۔۔۔کون ہے یہ ہالہ نور۔۔۔۔۔سیدھی طرح سب کچھ سچ سچ‬


‫ُ‬
‫ییاؤ۔۔۔۔۔سوپرا شاہ نے اسے نازو سے دنوخا۔۔۔۔۔‬

‫ماما ۔۔۔ نو آر حرییگ می۔۔۔۔۔خاناں ئکل نف سے جنخی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ج‬ ‫ُ‬
‫ہالہ نور سے مپرا کیا واسظہ۔۔۔۔جھوڑیں مپرا ہاتھ۔۔۔۔اس نے جود کو ھڑ وانا۔۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ُ‬
‫اعوا ہونی ہے وہ لڑکی۔۔۔۔اس کا تھانی نو یس کے شاتھ آنا ہے۔۔۔۔ئمہارا نام‬
‫ائف آنی آر میں درج کروانا گیا ہے۔۔۔۔تم نے خاندان کی عزت کو متی میں مالنے‬
‫میں کونی کسر بہیں جھوڑی خاناں۔۔۔۔۔وہ سر نکڑ کر ییڈ پر ہی بتٹھ‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫گییں۔۔۔دوسری طرف خاناں کو زور کا جھ نکا لگا تھا اس کی خالت اٹسی ھی مانو کانو‬
‫نو ندن میں لہو بہیں۔۔۔۔۔‬

‫بہیں ماما۔۔۔۔میں نے کچھ بہیں کیا۔۔۔۔میں ک یوں اعوا کرواؤں گی کسی‬


‫کو۔۔۔۔نلپز ماما۔۔۔مچھے بجا لیں۔۔۔۔خاناں کی شاری اکڑ نل تھر میں خاک ہونی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بتتی جی۔۔۔آپ دونوں کو پڑے صاجب نال رھے ہیں۔۔۔۔مالزمہ نے آ کر سوپرا شاہ‬
‫کو جپر دی۔۔۔۔۔‬

‫خلو ۔۔۔۔ وہ اتھ کھڑی ہوبیں۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫مچھے بہیں خلیا ماما۔۔۔بہلے آپ نولیس کو نحتے۔۔۔خاناں کی خان ل یوں پر ا کی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫خلو۔۔۔سیا بہیں نانا نال رھے ہیں ۔۔۔ وہ دنکھ لیں گے جو تھی مسیلہ‬
‫ہے۔۔۔۔لیکن انک نات ناد رکھیا خاناں ۔۔۔اگر تم ذرا تھی فصور وار ہوبیں نو میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫تھول خاؤں گی تم مپری بتتی ہو۔۔۔۔۔سوپرا شاہ نے ائگلی اتھا کر اسے وارن‬
‫کیا۔۔۔۔۔‬

‫ماما نلپز ۔۔۔ آپ نو اس طرح کی نات نا کریں ۔۔۔ کچھ بہیں کیا میں نے۔۔۔وہ‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬
‫مرے مرے قدموں سے سوپرا شاہ کے ھے الؤبج ک آنی ھی۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ُ‬


‫جمزہ کو نولیس کے شاتھ دنکھ کر اس کے ین ندن میں آگ گی ھی۔۔۔۔‬

‫اٹس ا بچ او صاجب۔۔۔۔یہ مپری نونی ہے خاناں شاہ ۔۔۔مچھے ا جھے سے ییہ ہے‬
‫مپری نونی اٹشا کچھ بہیں کر شکتی۔۔۔گھر کی نالسی آپ لوگ لے ہی خکے‬
‫ہیں۔۔۔خاناں سے جو تھی نوجھیا خاہیں آپ نوجھ شکتے ہیں۔۔۔۔لیکن بہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫۔۔۔مپری نونی نولیس اسییسن بہیں خانے گی۔۔۔طلحہ شاہ کی رعب دار آواز الؤبج‬
‫میں گوبخی تھی۔۔۔۔‬

‫دنکھتے شاہ صاجب۔۔۔آپ کی بتتی کے نام پر نکی ائف آنی آر درج ہے۔۔۔اور انک‬
‫ہفیہ قیل ہونے واال جمزہ اور خاناں کا جھگڑا سوشل میڈنا کی ندولت ہر انک نک ب نچہ‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫حکا ہے۔۔۔آپ ہماری قانونی محیورنوں کو ھتے ۔۔۔اس وقت خاناں شاہ کو‬
‫ہمارے شاتھ خلیا ہوگا۔۔۔آپ ان کی ییل کروا کر ابہیں واٹس گھر ال شکتے ہیں‬
‫ُ‬
‫۔۔۔۔ کوبین قاضی بہایت مودب انداز میں طلحہ شاہ سے مجاطب ہوا تھا۔۔۔ان‬
‫کے اپر و رسوخ سے وہ اجھی طرح وافف تھا۔۔۔‬

‫کیا شاہ خاندان کی عزت اب تھانوں کے خکر کانے گی۔۔۔۔طلحہ شاہ غصتیاک‬
‫ہونے۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫یہ نو آپ کی نونی کو سوجیا خا ہتے تھا یہ جیاب۔۔۔زپردستی دوسروں کی زندگی میں گھس‬
‫کر زہر گھو لتے کا بہی ابجام ہونا تھا۔۔۔جمزہ غصے کی شدت پر قانو نا نے ہونے‬
‫نوال۔۔۔۔۔‬

‫دنکھو پر جوردار ۔۔۔مپری نونی صدی ضرور ہے لیکن محرم بہیں۔۔۔۔اس لتے نولیس‬
‫اسییسن نو یہ بہیں خانے گی۔۔۔۔۔اب کے نوں کا لہحہ تھوڑا پرم تھا۔۔۔۔‬

‫محرم۔۔۔۔آپ خا یتے ہیں کیا حرم ہے آپ کی نونی کا۔۔۔۔اس کی وجہ سے مپرے‬


‫ناپ کی گردن جھک گتی۔۔۔۔مپری بہیوں نے گھر سے ئکلیا جھوڑ دنا۔۔۔۔خاندان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫والے خاییا خا ہتے ہیں کے میں نے اٹسی کون سی واھیات نات کی جس کے بتنجے‬
‫میں انک لڑکی نے مپرا گرییان نکڑا۔۔۔‬

‫مپرے مارے ہونے تھپر کو سب نے مپری نا مردانگی گردانا۔۔۔۔ ِکسی نے یہ‬


‫خا یتے کی زجمت بہیں کی کہ آپ کی نونی نے کس طرح مپری ناک دامن بہن کے‬
‫کردار پر ائگلی اتھانی تھی۔۔۔جمزہ غصے سے نولیا خال گیا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫خاناں سوپرا شاہ کے ینچھے خاموش کھڑی تھی آج اس یں ا تی ہمت یں ھی کے‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬
‫ُ‬
‫دادو اور ماما کے شا متے کچھ کہہ شکتی۔۔۔۔نولیس کی موجودگی نے اسے ہراشاں کر‬
‫دنا تھا۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ُ‬


‫ت‬
‫اج نف اسی وقت ھر یں دا ل ہوا تھا نو یس کو د کھ کر وہ ھ ک گیا۔۔۔۔‬
‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫سب جپریت ہے یہ دادو۔۔۔۔وہ دادو کے شاتھ آ کھڑا ہوا۔۔۔‬

‫دنکھتے شاہ صاجب۔۔۔آپ ہمارا اور اییا وقت صا ئع کر رہے ہیں۔۔۔خاناں شاہ کے‬
‫واریٹ ہیں ہمارے ناس ۔۔ آپ ہمیں ہمارا کام کرنے دیں۔۔۔۔کوبین قاضی‬
‫نے لیڈی کاٹسیتیل کو اشارہ کیا وہ بپزی سے آگے پڑھی اور خاناں کو کالنی سے نکڑ‬
‫کر ناہر لے گتی نولیس والے اور جمزہ تھی شاتھ ہی ناہر ئکل گتے۔۔۔۔۔‬

‫شاہ صاجب۔۔۔خاناں سے ضرف ئفییش کی خانے گی۔۔۔لڑکی کے اعوا کا معاملہ‬


‫ہے آپ خا یتے ہیں سوشل میڈنا کا دور ہے اگر ہالہ نور کے اعوا سے م نعلق کونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھی نات ناہر ئکلی نو خاناں کا نام تھی اجھلے گا پراہ مہرنانی آپ لوگ ئعاون‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کرنے۔۔۔کوبین قاضی نے ا یں ییییہ کرنا ال تھا۔۔۔۔‬
‫ئ‬ ‫ھ‬

‫ُ‬
‫سوپرا شاہ نے نانا کی طرف دنکھا آٹسو ان کے ہرے پر جمک رھے ھے۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫چ‬

‫وکیل صاجب کو فون لگاؤ اج نف۔۔۔مچھے مپری بخی خلد سے خلد واٹس ا یتے گ ھر میں‬
‫خا ہتے۔۔۔طلحہ شاہ ضوفے پر ہی بتٹھ گتے۔۔۔۔‬

‫دادو کی نات پر سر ہالنا اج نف وکیل صاجب کو کال مال حکا تھا۔۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ہ ُ‬


‫نانا۔۔۔۔مپری بخی۔۔۔سوپرا شاہ و یں ان کے قدموں یں تٹھ یں۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫قکر یہ کرو بہو۔۔۔۔اتھی ان نوڑھی ہڈنوں میں ایتی طاقت ہے کے ا یتے بچوں کی‬
‫حفاطت کر شکیں۔۔۔خاناں کو کچھ بہیں ہوگا ۔۔۔۔وہ آہسیگی سے نولے ۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬


‫خاناں کو انک کمرے میں یٹھانا گیا تھا بتیل کے انک طرف کرسی پر وہ ھی ھی‬
‫دوسری طرف کوبین قاضی موجود تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫دنکھو بتتی۔۔۔سیدھی طرح ییاؤ ہالہ نور کہاں ہے۔۔۔کوبین بیشہ ورایہ انداز میں‬
‫نوال۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫مچھے بہیں ییہ۔۔۔۔میں ک یوں اعوا کروں گی اسے ۔۔خاناں نے سی سے خی۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ٹ‬

‫ایتی آواز ینخی رکھو ۔۔۔یہ ئمھارے دادا کا مجل بہیں ہے۔۔۔یہ ہی ہم ئمہارے‬
‫ُ‬
‫مالزم۔۔۔جمزہ سے کیا دسمتی ہے ئمھاری۔۔۔۔ہالہ نور کہاں ہے اور اسے کس کے‬
‫شاتھ مل کر اعوا کیا ہے ۔۔۔جب نک ان ئمام سوالوں کے سیدھے سیدھے جواب‬
‫بہیں دے د ی ییں ۔۔۔ئمھاری خان بحسی بہیں ہوگی۔۔۔کوبین نے زور سے دونوں‬
‫ہاتھ بتیل پر مارے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خاناں ڈر کر اجھلی تھی۔۔۔۔‬

‫میں نے کہا یہ میں نے کسی کو اعوا بہیں کیا۔۔۔جمزہ سے مپری کونی دسمتی بہیں‬
‫وہ جود مچھ سے گھتیا قسم کی نابیں کر رہا تھا۔۔۔۔۔خاناں نے جود کو بجانا۔۔۔۔‬

‫ب ُ‬
‫ئمہارا جھوٹ ذنادہ وقت نک خلتے واال بہیں ہے ۔۔۔۔ کو ین اسے وارن کرنا‬
‫ی‬ ‫ف‬‫ئ‬
‫یسی کمرے سے ناہر ئکال تھا۔۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫تھانی۔۔۔کچھ ییانا اس نے۔۔۔۔۔جمزہ نے کوبین کو د کھ کر نے نانی سے‬
‫نوجھا۔۔۔۔۔‬

‫جمزہ مپرے کمرے میں آؤ۔۔۔۔کوبین ا یتے آقس کی طرف پڑھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کیا ئمھیں ئکا ئقین ہے کے خاناں نے ہی ہالہ کو اعوا کیا ہے۔۔۔کوبین نے گہری‬
‫ئظروں سے جمزہ کو دنکھا۔۔۔‬

‫جی تھانی۔۔۔سوانے خاناں کے اور کونی اٹشا بہیں جسے ہم سے کونی دسمتی‬
‫ہو۔۔۔۔اور خاناں کی دسمتی کی وجہ تھی میں بہیں خاییا۔۔۔۔۔‬

‫چہاں نک مپرا بحریہ ہے ہالہ کے اعوا سے خاناں کا کونی ئعلق بہیں ہے۔۔۔۔کوبین‬
‫قاضی ِکسی گہری سوچ میں تھا۔۔۔‬

‫کہیا کیا خاہ رھے ھیں آپ۔۔۔۔۔جمزہ سشدر رہ گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خاناں شاہ کو ہالہ کو اعوا کر کے کیا خاصل ہو شکیا ہے تھال۔۔۔۔۔اور وہ لڑکی ضرف‬
‫زنان کی بپز ہے دماغ کی بہیں۔۔۔۔اعوا کرنا یہ کروانا کونی بچوں کا کھیل بہیں‬
‫ہے۔۔۔ہمیں بحف نفات کا داپرہ وسنع کرنا ہوگا۔۔۔معاملہ وہ بہیں جو دکھانی دے رہا‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫ہے۔۔۔کوبین قاضی نے ا یتے بحرنے کی بتیاد پر اسے مچھانا۔۔۔۔‬

‫اٹشا نو بہیں تھانی۔۔کہ آپ خاناں کو نے فصور نایت کرنا خا ہتے ہیں ک یوں کے وہ‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ ُ‬
‫ت‬
‫پڑے لوگ یں ان کے ناس طاقت ہے بیشہ ہے۔۔۔۔جمزہ فر ہوا۔۔۔۔‬

‫جمزہ۔۔۔۔۔تم مپرے لتے ذوال یورین خیسے ہو۔۔۔میں ئمھارے شاتھ کھڑا ہوں لیکن‬
‫مپرا بحریہ کہیا ہے خاناں کا ہالہ کے اعوا سے کوئ ئعلق بہیں۔۔۔نا نو کونی ہے جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ئمہارا دسمن ہے نا کسی کو خاناں شاہ سے کونی دسمتی ہے۔۔۔۔تم دونوں کے ینچ جو‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ش‬ ‫ب‬
‫ہوا اس سے ہت سے لوگ وافف یں ہو کیا ہے کونی اس معا لے سے قاندہ‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫اتھانا خاہ رہا ہو۔۔۔کوبین قاضی کی نات پر جمزہ نے ھتے کے سے انداز میں سر‬
‫ہالنا تھا۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ئ‬


‫اتھی تم گھر خاؤ کل صنح نونی ورستی میں یش کی خانے گی ئمام پر لوؤں کو مد‬
‫ف‬
‫ئظر رکھ کر کونی قدم اتھانا ہے۔۔۔ہالہ کی زندگی کا معاملہ ہے میں ئقین دالنا ہوں‬
‫میں خلد ہی ہالہ کو ناز ناب کروا الؤں گا۔۔۔۔کوبین قاضی کی نات پر جمزہ کھڑا ہو گیا‬
‫تھا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫اسے اک لے ھر خانا تھا ہالہ کے غپر۔۔۔رات گہری ہونی خا رہی ھی امی انو ماہو سب‬
‫ص‬ ‫من ت ُ ُ‬
‫ہالہ کے ت ظر ھے اسے ان سب کو جواب د ییا تھا ہمت اور جو لے سے ا یتے ماں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ناپ کو ستٹھالیا تھا۔۔۔۔گاڑی میں بتٹھ کر اسٹپرنگ پر سر ئکانے وہ تھوٹ تھوٹ‬
‫ت‬ ‫ت ُ‬
‫ٹ‬
‫کر رو نا تھا ۔۔۔ آسمان کو ھی اس کی نے سی پر رونا آنا تھا دن ھر کی شدند گرمی‬
‫کے ئعد اب رات کے اس بہر نادل پرس پڑے تھے۔۔۔جمزہ نے کچھ دپر میں جود‬
‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کو ستٹھال لیا تھا ۔۔۔ اسے مت ر ھیا ھی خدا پر ین کے شاتھ۔۔۔۔۔ہالہ نور‬
‫ق‬ ‫ک‬ ‫ہ‬
‫ی‬ ‫ت ُ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬
‫اس کی آ ھوں کا نور ھی اسے ا تی نور کو واٹس النا تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کھڑکی سے ناہر ضرف اندھپرا ئظر آ رہا تھا ہالہ کو کھانا اور نانی بہنجا دنا گیا تھا اس نے‬
‫ضرف کچھ گھویٹ نانی کے لتے تھے ٹس کھانا و ٹسے ہی پڑا تھا۔۔۔آٹسو جشک ہو خکے‬
‫تھے اب ضرف انک ہی سوچ خاوی تھی کسی طرح بہاں سے تھاگیا ہے۔۔۔وہ ایتی‬
‫ئ‬
‫ئمام ہمت کو جمع کر رہی تھی انو کے بخین میں شکھانے گتے سیق امی کی تییں‬
‫صخ‬
‫انک انک کر کے سب ناد آ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫دنکھو ہالہ ہمیشہ ناد رکھیا تم مپری بہادر بتتی ہو تم جمزہ سے زنادہ بہادر ہو۔۔۔۔ہو‬
‫ہ ُ‬
‫یہ۔۔۔۔انو میشہ اسے ہمت د یتے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مپری بہن کٹھی ہار بہیں مایتی اور ہمیشہ ج یت خانی ہے۔۔۔جمزہ نے اسے میشہ‬
‫ہ‬
‫لڑنا شکھانا تھا۔۔۔۔‬

‫ہالہ ہر لڑکی کو ایتی حفاطت جود کرنی آنی خا ہتے۔۔۔۔اگر کونی جمال کرے نو نلٹ کر‬
‫وار کرنا۔۔ تھاگیا مت۔۔۔تھاگو گی نو نکڑے خانے کے جوف سے گر پڑو گی۔۔۔مارو‬
‫گی نو ہو شکیا ہے ج یت خاؤ۔۔۔لڑنے سے بہلے کٹھی ہمت یہ ہارنا۔۔۔ہمیشہ‬
‫مشکل وقت میں یہ دنکھیا ئمھارے ناس کیا ہے جو ئمھاری مدد کر شکے۔۔۔۔کونی‬
‫شامان کونی جپز نا کونی یٹھر ہی ک یوں یہ ہو۔۔۔۔مشکل میں کونی جھونی سی جھونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫س‬
‫جپز تھی ہمیں بجا شکتی ہے اگر ہم ہمت نا ہاریں نو۔۔۔ ھیں۔۔۔اکپر ہی امی‬
‫چ‬‫م‬
‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ُ‬
‫اسے یہ ق پڑھانی آ یں یں اور وہ ٹس سن کر سر النی خانی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫س‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ُ‬


‫آج اسے امی کا پڑھانا ق مچھ آ رہا تھا بہاں سے تھا گتے کے لتے اسے جود راسیہ‬
‫ییانا تھا شاند آج تھانی بجانے بہیں آسکا تھا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ص‬ ‫ُ‬


‫اسے اب نح کا ای نظار تھا بہاں کتتے لوگ موجود ہیں یہ خگہ سہر سے تی دور ہے‬
‫یہ سب معلومات خاصل کتے ییا تھاگیا نے سود تھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جمزہ نے خیسے ہی دروازے پر گاڑی روکی امی تھاگتی ہونی ناہر ہی خلی آ بیں‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫ش‬ ‫ت ُ‬
‫ہالہ ۔۔۔ ہالہ ۔۔۔۔جمزہ ہالہ کہاں ہے ۔۔۔ م اسے لتے ییا واٹس کیسے آ کتے‬
‫ھ‬ ‫ُ ج‬ ‫ُ‬
‫چ‬‫ن‬
‫ہو۔۔۔۔کہاں ہے مپری بخی۔۔۔۔عروسہ قاروق نے اسے ھوڑا تھا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫امی۔۔۔۔ستٹھالیں جود کو نلپز۔۔۔۔وہ ا یں کیدھے سے کڑ کر اندر النا تھا۔۔۔انو‬
‫ن‬ ‫ھ‬
‫سے ئظریں حرانا ہوا ُوہ امی کے ناس ہی بتٹھ گیا۔۔۔‬

‫امی ۔۔۔ہالہ خلد ہی ہمارے شاتھ ہو گی آپ ہللا پر تھروسہ رک ھیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہم عریب لوگ ہیں بتیا ۔۔۔ ہمارا شاتھ کون دے گا۔۔۔۔۔۔تم نے جود ہی نو کہا‬
‫یہ وہ لڑکی امپر ذادی ہے یہ ملک بہاں کا ئظام ہم خیسوں کا شاتھ بہیں‬
‫د ییا۔۔۔۔۔قاروق اجمد دکھی لہجے میں کہتے رو پڑے۔۔۔۔۔‬

‫انو۔۔۔۔اٹس ا بچ او صاجب بہت ا جھے ہیں وہ ہالہ کے کالس قیلو کے تھانی ہیں‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫ا ہوں نے ہمارا شاتھ د یتے کا وعدہ کیا ہے۔۔۔۔جمزہ کو کوبین پر نورا تھروسہ‬
‫تھا۔۔۔ وہ ضرور ہالہ کو ڈھونڈ لیں گے۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫طلحہ شاہ اج نف اور وکیل کے ہمراہ نولیس اسییسن بہنجے تھے۔۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫وکیل نے ائف انی آر جیک کی تھی ائف آنی آر کے مظانق خاناں نے جمزہ سے‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ندلہ لتتے کے لتے اس کی ہن کو اعوا کروانا تھا۔۔۔ ین نوع یت کے الزامات‬
‫خاناں پر عاند کتے گتے تھے۔۔۔۔۔‬

‫خاناں کی ییل کروانا اس وقت ممکن بہیں ۔۔رات کافی ہو خکی ہے اور کل انوار‬
‫ہے نو یہ معاملہ بپر نک خانے گا۔۔۔۔وکیل نے سیدھے شادے لفظوں میں طلحہ‬
‫شاہ کو سمچھانا۔۔۔۔‬

‫کوبین قاضی مشکرانا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کیا کہہ رہے ہو کیا مپری بخی انک ِدن اس نولیس اسییسن میں گزارے‬
‫گی۔۔۔۔کوئ نو راسیہ ئکالو۔۔۔۔وہ وکیل پر پرس پڑے۔۔۔۔‬

‫اگر یہ کیس بہیں جٹم کروا دنا خانے نو بہت بہپر ہوگا۔۔۔۔عدالت نک نات گتی نو‬
‫میڈنا کو روکیا بہت مشکل ہوگا آگے آپ تھی خا یتے ہیں ۔۔۔۔وکیل نے ا یتے طور‬
‫پر خل ئکاال۔۔۔‬

‫اج نف شارے فصے میں خاموش بتٹھا کوبین کا خاپزہ لے رہا تھا۔۔۔کوبین کی ئظریں‬
‫تھی نار نار اج نف کی طرف اتھ رہی تھیں۔۔۔۔‬

‫ہم کیس جٹم کروانا خا ہتے ہیں۔۔۔۔طلحہ شاہ کوبین سے مجاطب ہونے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫نلکل کیس جٹم ہو شکیا ہے اگر خاناں ییا دے کے اس نے ہالہ کو کہاں رکھا‬
‫ہے۔۔۔کوبین کرسی پر آگے کی طرف جھکا۔۔۔۔‬

‫خاناں نے ہالہ کو كڈ ی یپ بہیں کیا۔۔۔۔مچھے لگیا ہے کمسپر صاجب سے نات کرنا‬


‫م‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہوگی۔۔۔۔ا ہوں نے د کی دی۔۔۔۔‬

‫آپ جس سے خاہے نات کر لیں ۔۔۔مچھے مپری ڈنونی کرنے سے کونی بہیں روک‬
‫شکیا۔۔۔وہ طپزیہ ہیشا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ایتی قٹمت ییاؤ کوبین قاضی۔۔۔۔اور اس کیس کو بہیں دفن کر دو۔۔۔اگر نات‬
‫ک‬‫نک م ن‬
‫کورٹ کجہری نک گتی نو اجھا بہیں ہوگا۔۔۔۔طلحہ شاہ کوبین کی آ ھوں یں آ یں‬
‫ھ‬
‫ڈال کر نولے۔۔۔۔‬

‫آپ خیسے نے ضمپر لوگ مچھ خیسے ائماندار کی کیا قٹمت دے شکتے ہیں تھال۔۔۔آپ‬
‫ُ‬
‫کو ا یتے نام کی ایتی قکر ہے نو سوخیں جس کی بتتی صنح سے ال ییہ ہے اس ناپ کا‬
‫کیا خال ہوگا۔۔۔‬

‫۔۔جب نک ئفییش خاری ہے خاناں ہماری کسپرڈی میں رھے گی۔۔۔آپ مل شکتے‬
‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬ ‫ہ ُ‬
‫یں اس سے۔۔۔اسے بہاں کونی ل نف یں دی تی ہے۔۔۔۔۔اگر وہ کوپریٹ‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫کرے گی نو اسے ھوڑ دنا خانے گا ۔۔۔کو ین نے سخت الفاظ یں ا تی نات ل‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کر کے ا یں خانے کا اشارہ دنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫اج نف ا یں شاتھ لتے خاناں کے ناس آنا تھا نو یس اہلکار شاتھ موجود ھے۔۔۔۔‬

‫دادو ۔۔۔میں نے کچھ بہیں کیا دادو۔۔۔۔وہ رو پڑی۔۔۔۔‬

‫میں خاییا ہوں مپری بتتی۔۔۔تم قکر یہ کرو ۔۔میں خلد ہی ئمہیں بہاں سے لے‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫خاؤں گا۔۔۔۔ا ہوں نے خاناں کے سر پر محیت سے ہاتھ ت ھپرا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ُ‬


‫سچ ییاؤ خاناں ۔۔۔اس فصے سے ئمہارا کونی لتیا د ییا نو بہیں۔۔۔ ہت زہر تی ھی‬
‫گ‬ ‫ب‬
‫یہ ئمھیں ہالہ نور۔۔۔۔اج نف سرد مہری سے نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م‬ ‫ئ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫خاناں نے ئفرت سے اسے د کھا تھا۔۔۔۔ م جو خاہو ھو اج نف ۔۔ یں یں‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫مچ‬
‫ُ‬
‫جواب دہ بہیں ہوں۔۔۔۔اج نف میہ ت ھپر گیا تھا۔۔۔۔خاناں نے اسے میشہ ہی‬
‫ہ‬
‫کسی قانل بہیں سمچھا تھا۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫کوبین قاضی رات کے خار بجے کے قریب گھر لونا تھا ۔۔الؤبج میں ہی اسے‬
‫ذوال یورین مل گیا۔۔۔۔‬

‫سونے بہیں اتھی نک۔۔۔وہ جپرانی سے نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بہیں تھانی۔۔۔۔ہالہ نور کا کیا ہوا۔۔۔وہ دلگرقیگی سے نوجھتے لگا ۔۔۔‬

‫کوبین نے جپرت سے ا یتے جھونے تھانی کو دنکھا۔۔۔۔ ذوال یورین کی آنکھوں کی‬
‫جمک کہیں عایب تھی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مل خانے گی اٹشاء ہللا۔۔۔پرٹشان یہ ہو۔۔۔۔کوبین نے اسے دالسہ دنا۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫ذوال یورین کیا وہ ضرف مھاری الس لوہے نا کونی اور ھی نات ہے۔۔۔۔کو ین یہ‬
‫ق‬
‫خا ہتے ہونے تھی سوال کر بتٹھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ب‬ ‫کٹ ُ‬
‫تھانی ہالہ مچھے ٹسید ہے لیکن میں نے ھی اسے ییانا یں۔۔۔۔سوخا تھا پڑھانی‬
‫ہ‬
‫ی‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ل ہو خانے نو عزت سے اسے اییا نام دوں گا ۔۔۔۔وہ سر جھکانے ا تی محیت کا‬
‫اعپراف کر رہا تھا۔۔۔۔‬

‫ب ُ‬
‫اجھی نات ہے ۔۔۔۔خاؤ خا کر سو خاؤ۔۔۔رات بہت ہو خکی ہے۔۔۔۔کو ین اس‬
‫کے کاندھے تھتٹھیا کر ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گیا۔۔۔۔‬

‫آج کی رات بتید سب کی آنکھوں سے دور تھی۔۔۔جمزہ امی انو ماہو خاناں سوپرا شاہ‬
‫طلحہ شاہ سب ہی کی بتیدیں اڑ گتی تھیں ۔۔۔۔۔۔جو اس سب کا ذمےدار تھا ٹس‬
‫انک وہ ہی تھا جو آرام سے قل اے سی آن کر کے حرانے لے رہا تھا ۔۔۔اج نف‬
‫شاہ آقرندی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫فون کی آواز پر اج نف کی آنکھ کھلی تھی۔۔۔سورج کی کربیں کھڑکی سے اندر آ رہیں‬


‫تھیں۔۔۔۔‬

‫صاجب۔۔۔اس لڑکی کے لتے کیا خکم ہے۔۔۔۔‬

‫ہمم ۔۔ سور سرایہ نو وہ کرنے سے رہی۔۔۔نے ضرر سی ہے۔۔۔رات نک اور‬


‫لک‬ ‫ن‬ ‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫مہمان ییا کر رکھو ۔۔ اس کے ئعد آزاد کر دیں گے۔۔۔ گر اسے ل جپر یہ ہو کے‬
‫یہ کام مپرا ہے۔۔ ُاس کے ارد گرد خاناں کا ذکر کرنے رہو۔۔۔۔ ُاس نے خ مک‬
‫دے کر فون م نفطع کیا۔۔۔۔‬

‫اپراہٹم کالیگ۔۔۔فون تھر سے خگمگا ات ھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں اپراہٹم۔۔۔۔بتید کی وجہ سے اج نف کی آواز بہت تھاری ہو رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫اج نف۔۔۔نو سو رہا تھا۔۔۔۔ہالہ کو نو نے كڈ ی یپ کروانا ۔۔۔خاناں بپری وجہ سے‬


‫نولیس کسپرڈی میں ہیں بپرے گھر والے کتتے پرٹشان ہیں اور نو۔۔۔۔۔اپراہٹم نے‬
‫انک ہی شاٹس میں سب کہہ ڈاال۔۔۔‬

‫سش۔۔۔۔ناگل ہو گتے کیا اپراہٹم۔۔۔۔تم خیسے دوست ہوں نو دسمن کی ضرورت‬


‫بہیں۔۔۔۔دونارہ اس فصے کو زنان پر مت النا۔۔۔۔اج نف نے غصے سے کہا۔۔‬

‫ب‬ ‫ُ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت ُ‬


‫ت‬
‫و ٹسے ھی اس اٹس ا بچ او کے ی یور کچھ ھیک یں گے ھے۔۔۔۔اسے کو ین‬
‫قاضی کی ئظریں جٹھ رہی ت ھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہمم۔۔۔اپراہٹم کچھ لمچوں کو خاموش ہوا۔۔۔‬

‫سن اج نف۔۔ہالہ کا اس سب میں کیا فصور۔۔۔ ہم خیسی قٹملپز میں لڑکی انک ِدن‬
‫ُ‬
‫تھی گھر سے ناہر ہو نو لوگ اسے ق یول یں کرنے۔۔۔۔ہالہ کو نو انک دن انک‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫رات ہو گیا۔۔۔۔اپراہٹم جود انک مڈل کالس قٹملی سے تھا وہ خاییا تھا سوشایتی ہالہ‬
‫نور کے شاتھ کیشا شلوک کرے گی۔۔۔۔‬

‫گ‬ ‫م‬ ‫ق‬ ‫ُ‬


‫نو اس کی کر مت کر۔۔۔۔۔ہالہ کو یں جود عزت سے ا یتے ھر الؤں گا۔۔۔۔۔اور‬
‫ُ‬
‫خاناں کو جیل میں سڑنا ہوگا۔۔۔۔نا خانے اس کے دل یں کیا ل رہا تھا ٹس‬
‫خ‬ ‫م‬
‫آنکھوں میں انک عح یب سی آگ خلتی محسوس ہو رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫ہالہ کو ۔۔۔نو۔۔۔اپراہٹم تھ نکا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫م ُ‬
‫ہاں بہت ئفرت ہو گتی ہے یہ خاناں کو ہالہ نور اور جمزہ سے۔۔۔۔ یں اسی ہالہ کو‬
‫شاری زندگی کے لتے خاناں کے سر پر مشلط کر دوں گا۔۔۔۔۔وہ کمتیگی سے‬
‫ہیشا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ای نفام کی آگ میں اج نف کو کچھ دکھانی بہیں دے رہا تھا۔۔۔اسے ٹس ندلہ خا ہتے‬
‫ب‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫تھا ہر اس اذ یت کا جو سوپرا شاہ کی وجہ سے اس کی ماں نے اتھا یں۔۔۔جو خاناں‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کی وجہ سے وہ پرداست کرنا آنا ہر اس اذ یت کا جشاب لتیا اس کی زندگی کا فصد‬
‫ف‬ ‫ُ‬
‫تھا۔۔۔اور جمزہ اور خاناں کے جھگڑے نے اسے انک مو ع دے دنا ہالہ نور سے‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫س م بہ ت م ُ‬ ‫ُ‬
‫م‬
‫اسے کونی د تی یں ھی گر وہ اس کے ل کا انک ہرہ ین تی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ی سف ی ُ‬ ‫س بُ‬
‫کوبین قاضی صنح ہی نولیس ا ییسن نچ گیا تھا۔۔۔۔اٹس کپر ق اس کی ہدایت پر‬
‫ہ‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ف‬‫ئ‬
‫خاناں سے یش سروع کر حکا تھا ۔۔۔ خاناں کو ضرف ذ تی نورحر کیا خا رہا تھا گر‬
‫ب‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس کا انک ہی جواب تھا اس نے ہالہ کو اعوا ہیں کیا۔۔۔ اور کوبین قاضی کا بحریہ‬
‫تھی بہی کہہ رہا تھا کہ خاناں اس سب میں ملوث بہیں۔۔‬

‫م‬ ‫ی ُ‬
‫اٹس کپر اس کے کمرے یں آنا تھا۔۔۔۔‬

‫سر مچھے لگیا ہے وہ لڑکی سچ کہہ رہی ہے ُوہ وافعی بہیں خایتی ہالہ کو کس نے اعوا‬
‫خ‬ ‫ُ‬
‫کیا۔۔۔اگر اسے ییہ ہونا نو وہ اب نک ییا کی ہونی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہمم ۔۔۔۔ہمیں اس کیس کو اب دوسرے رخ سے دنکھیا ہوگا۔۔۔ہالہ اور جمزہ کا‬


‫شارا رئکارڈ ئکلواو۔۔۔۔ہو شکیا ہے کونی اور دسمتی تھی ہو جس سے ہم ال علم ہوں‬
‫اور خاناں کا تھی شارا رئکارڈ خا ہتے مچھے۔۔۔ہو شکیا ہے خاناں کی ِکسی سے کونی‬
‫ُ‬
‫دسمتی ہو اور اسے ھیشانا خا رہا ہو۔۔۔۔‬
‫ت‬

‫انک یٹم نونی ورستی تھنج کر سیوڈبیس کے ییانات رئکارڈ کرواؤ۔۔۔خاناں کی ئمام‬
‫دوسیوں کے ییانات تھی الگ الگ لو ۔۔۔ کونی نات نو ہے جو مسیگ ہے۔۔۔ہو‬
‫شکیا ہے نونی ورستی سے ہی کونی سرا ہاتھ لگے۔۔۔۔کوبین نے کیس کے ئمام‬
‫بہلوؤں کو مد ئظر رکھتے ہونے اٹسیکپر سف یق کو ہدانات دیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ذوال یورین کے خذنات سے وافف ہونے کے ئعد ہالہ نور کی نازنانی اس کی لی پر نح‬
‫ح‬‫ض‬ ‫ت‬ ‫ِ‬ ‫ُ‬
‫ین گتی۔۔۔اسے سی ھی ٹمت پر ہالہ نور کو نح المت واٹس النا تھا۔۔۔‬
‫ش‬ ‫ق‬ ‫ک‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫قاروق اجمد کے گھر موت کا شا سیانا جھانا ہوا تھا۔۔۔۔سورج طلوع ہونے ہی جمزہ‬
‫گھر سے ئکل گیا ۔۔۔ناوان کے لتے کوئ فون بہیں آنا تھا سو مظلب واضح تھا ۔۔۔‬

‫خاناں ۔۔۔میں ئمھیں کٹھی معاف بہیں کروں گا ۔۔۔وہ زپر لب پڑ پڑانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫نال مفصد گاڑی سڑکوں پر دوڑانے ہونے نل آحر اس نے گاڑی کا رخ نو یس‬
‫ل‬
‫اسییسن کی طرف موڑا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ئفییش نورے دن خاری رہی سب سے الگ الگ ییانات قلمتید کتے گتے۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫قلک اور جیا سے تھی ہزاروں طرح کے سواالت کتے گتے۔۔۔۔ان دونوں نے‬
‫سجانی سے کام لیا تھا جمزہ اور خاناں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی سجانی‬
‫تھی کھل کر شا متے آ گئ تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫اج نف کا ییان قلمتید کرنے کے لتے اسے لوانا گیا ۔۔۔نونی ور تی کے ہی انک‬
‫س‬ ‫ن‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ف‬‫م ئ‬
‫کمرے یں سی م موجود ھی سب کو و یں لوا کر سواالت کتے خارہے ھے ۔۔۔‬

‫اج نف شاہ آقرندی۔۔۔آپ خاناں کے کزن ہیں۔۔۔۔انک اقسر نے سر سے بپر‬


‫ُ‬
‫ل‬
‫نک اس کا خاپزہ تتے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ُ‬
‫جی سر۔۔۔اس نے سر النا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آپ کیا خا یتے ہیں ہالہ اور خاناں کے م نعلق۔۔۔اسی آ یسر نے گہری ظروں سے‬
‫ئ‬ ‫ف‬
‫اج نف کا خاپزہ لیا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫زنادہ میں کچھ بہیں خاییا ۔۔ٹس جمزہ اور خاناں کا جھگڑا ہوا تھا۔۔۔خاناں تھوڑی‬
‫صدی سی ہے وہ غصے میں کچھ تھی کے شکتی ہے۔۔۔۔۔اج نف نے سوچ سمچھ‬
‫کر جواب دنا۔۔۔‬

‫مظلب آپ یہ کہیا خا ہتے ہیں کے خاناں نے غصے میں ہالہ نور کا اعوا‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫کروانا۔۔۔۔آفیسر کو اس کے جواب پر جپرت ہونی ھی۔۔۔۔‬

‫بہیں میں یہ کہہ رہا ہوں وہ کچھ تھی کر شکتی ہے جٹمی طور پر کچھ بہیں کہا خا‬
‫ُ‬
‫شکیا۔۔۔اج نف نے شانے احکانے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫نونی ورستی میں بہت کم لوگ اس نات سے وافف ہیں کے آپ اور خاناں کزن‬
‫ہیں ۔۔۔اٹشا ک یوں ۔۔جب کے آپ دونوں انک ہی گھر میں ر ہتے ہیں۔۔۔۔۔آفیسر‬
‫نے ییا سوال داعا۔۔۔‬

‫ن‬ ‫م ُ‬
‫ک یوں کے خاناں بہت روڈ ہے اس لتے یں اس سے دور ہی رہیا ہوں۔۔۔وہ لخ‬
‫لہجے میں نوال۔۔۔۔‬

‫آفیسر نے کاعذ پر شاتھ شاتھ بحرپر تھی کیا ۔۔۔۔ آپ خاناں کو ٹسید بہیں‬
‫کرنے۔۔۔۔ک یوں کے وہ روڈ ہے۔۔۔نو کیا وہ آپ کے شاتھ تھی جھگڑا کرنی ہیں نا‬
‫ند ئمپزی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مپرا اور خاناں کا بہاں کیا لتیا د ییا۔۔۔۔اج نف نے یپ کر جواب دنا۔۔۔۔‬

‫اج نف صاجب کس کا کس سے کیا لتیا د ییا ہے ُوہ دنکھیا ہمارا کام ہے۔۔۔آپ ٹس‬
‫اییا ہی جواب دیں ختیا نوجھا خا رہا ہے۔۔۔۔‬

‫ہاں میں خاناں کو ٹسید بہیں کرنا۔۔۔۔اج نف نے ا یتے ناجن سے بتیل کے‬
‫کیارے کو کھرجیا سروع کیا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھیک ہے آپ خا شکتے ہیں۔۔۔۔آفیسر نے اسے خانے کا اشارہ دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اس اج نف شاہ کی ئمام معلومات ئکلوابیں ۔۔ اس کے اور خاناں کے ینچ کیا مسیلہ‬
‫ہے شاری ئفصیل خا ہتے ۔۔۔ کونی انک نات تھی مس یہ ہو۔۔۔۔ آفیسر نے‬
‫ا یتے مابخت کو احکامات خاری کرنے ہونے ئفییش کو بہیں جٹم کیا۔۔۔‬

‫سر کچھ ییہ خال مپری بہن کا۔۔۔۔جمزہ کوبین قاضی کے شا متے کھڑا تھا۔۔۔‬

‫ب‬ ‫خ‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ف‬‫ئ‬


‫بتٹھ خاؤ جمزہ۔۔۔۔ یش خاری ہے اٹشاء ہللا لد ہی ییہ ل خانے گا۔۔۔۔کو ین‬
‫ش‬ ‫ُ‬
‫نے اسے ٹ لی دی۔۔۔‬

‫یہ نو میں کل سے سن رہا ہوں ۔۔۔ آپ مپرے ماں ناپ کی اذ یت کا اندازہ تھی‬
‫ُ‬
‫بہیں لگا شکتے۔۔۔۔کل سے اب نک ان کے آٹسو یں رکے ۔۔۔نوں لگیا ہے‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خیسے ِکسی نے ہمیں بتتے ضحرا میں جھوڑ دنا ہو۔۔۔۔وجود خل کر راکھ ہو گیا ہے‬
‫ہمارا۔۔۔۔جمزہ کی نے ٹسی ایتہاؤں پر تھی۔۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫ُ‬
‫اٹسیکپر سف یق اندر آنا تھا اس نے ئمام سی کارروانی کی رنورٹ کو ین کے شا م تے‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ف‬

‫رکھی تھی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ف‬‫ئ‬
‫کوبین نے سب کے ییانات پڑھے تھے ۔۔ یسی اقسر کے مظانق خاناں اور‬
‫ُ‬
‫اج نف کے آٹسی معامالت میں ییاؤ تھا ۔۔۔اس نے انک سے دو دفعہ اج نف کے‬
‫ییان کو پڑھا تھا۔۔۔تھیک ہے سف یق ۔۔۔ آپ اییا کام خاری رکھیں۔۔۔ ہم نے آج‬
‫ُ‬
‫بہت سی خگہوں پر جھانے مارنے ہیں۔۔۔۔سب جپرنوں سے کہہ دیں ذرا سی تھی‬
‫معلومات ہو نو ضرور آ گاہ کریں۔۔۔۔کونی جھونی سی جھونی نات تھی اہم ہو شکتی‬
‫ہے۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کوبین کی نات پر جمزہ جوئکا تھا۔۔۔‬

‫جمزہ کے ذہن میں کالی گاڑی آنی تھی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ُ‬
‫کوبین تھانی۔۔۔جمزہ نے اسے نچ یں نوکا۔۔۔‬
‫م‬

‫ت ُ‬
‫جب میں ہالہ کا ای نظار کر رہا تھا یب وہاں سے انک نلیک پراڈو گزری ھی اس کی‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ب‬‫ُ‬
‫رقیار ہت ذنادہ ھی بتیڈ الس کی وجہ سے گاڑی کے اندر کا ظر یں آ رہا‬
‫تھا۔۔۔۔ مگر وہ خگہ گاڑنوں کی آمدورقت کے لتے بہیں ہے میں نو محیوری میں وہاں‬
‫کھڑا تھا۔۔۔جمزہ کو یہ نات اب ناد آنی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫جمزہ یہ نات تم اب ییا رھے ھو۔۔۔ ہو شکیا ہے ہالہ کو اسی گاڑی یں لے خانا گیا‬
‫م‬
‫ہو۔۔۔اگر تم اسی وقت ییانے نو ہم ناکہ ییدی کروانے۔۔۔کم از کم سہر سے ناہر‬
‫خانے والوں راسیوں پر نو جیکیگ رکھی خا شکتی تھی۔۔۔کوبین کو غصہ آنا تھا۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫ج‬
‫اس وقت پرٹشانی یں ھے کچھ ھی مچھ یں آنا ۔۔ مزہ سرمیدہ ہوا۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫گاڑی کا ئمپر نا کونی خاص نات اس گاڑی کے جوالے سے۔۔۔۔کوبین نے اسے ناد‬
‫کرنے کو کہا۔۔۔۔‬

‫بہیں تھانی۔۔ستیڈ بہت زنادہ تھی میں نے عور تھی بہیں کیا۔۔۔۔جمزہ نے‬
‫مانوسی سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خلو کونی نات بہیں۔۔۔کوبین نے ارد گرد سے سی سی نی وی فوینج ئکلوانے کا سوخا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫آج دوسرا ِدن تھا ہالہ کو بہاں قید ہونے۔۔۔‬


‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫س‬
‫اس نے ان لوگوں کی نانوں سے اندازہ لگا لیا تھا کے یہ خگہ ہر سے زنادہ دور یں‬
‫ہے اور وہ ضرف بین ہی لوگ ہیں جو ناری ناری موجود ہونے ہیں ۔۔۔۔ مظلب‬
‫اگر وہ ہمت کرنی نو بہاں سے تھاگ شکتی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫اسے کھانا د یتے انک ئفاب نوش اندر آنا تھا ۔۔ہالہ نے ہوش پڑی ہونی ھی۔۔۔۔وہ‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ہالہ کے قریب آنا اسے ال کر د کھا گر کونی یش یں ہونی۔۔۔۔وہ ا لتے قدموں‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ناہر کی طرف دوڑا تھا اسے خلد سے خلد ا یتے دوسرے شا ھی کو النا تھا جو ناہر الن‬
‫میں بہرا دے رہا تھا ۔۔۔‬

‫آعا ۔۔ آعا۔۔۔۔وہ دوڑنا ہوا آنا۔۔۔۔‬


‫ن‬ ‫ُ‬
‫کیا ہوا ۔۔۔آعا نے اسے ند جواس د کھ کر نوجھا۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫ت‬
‫وہ لڑکی نے ہوش پڑی ہے اس کی خالت ھیک یں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫کیا۔۔۔خلو میں دنکھیا ہوں۔۔۔نوس کا خکم ہے اس لڑکی کو کونی ل نف نا ہنجانی‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ئ‬
‫خانے۔۔۔وہ قکر میدی سے نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ہالہ کے ناس کچھ ہی لمجے تھے ُوہ بپزی سے اتھ کر دروازے سے ناہر ئکلی۔۔۔اِ دھر‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ادھر کونی یں تھا۔۔۔‬

‫وہ دنے دنے قدموں سے آگے پڑھی شا متے ہی ناورجی خانے کا دروازہ‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫تھا۔۔۔۔اسے خیسے ہی قدموں کی خاپ سیانی دی وہ ناورجی خانے یں ھس‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کھ‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫قسمت اس پر مہرنان ھی ناورجی خانے کا انک دروازہ ھے کی طرف ال ہوا‬
‫تھا۔۔۔۔ وہاں سے ئکلتے ہی وہ درج یوں کے درمیان گھستی خلی گتی۔۔۔یہ شاند اس‬
‫قارم ہاؤس کا بچھال حصہ تھا چہاں بہت زنادہ درجت تھے ۔۔۔وہ تھاگتی خلی گتی۔۔‬

‫وہ دونوں کمرے میں بہنجے نو ہالہ موجود بہیں تھی۔۔۔‬

‫کہاں گتی وہ لڑکی۔۔۔۔آعا زور سے خالنا۔۔۔‬

‫ییہ بہیں ۔۔۔ بہیں نے ہوش پڑی تھی۔۔۔۔کہاں خا شکتی ہے۔۔۔۔‬

‫وہ جھیانک تھر کی لڑکی ئمھیں نے وفوف ییا کر ئکل گتی تم گدھے۔۔۔۔۔۔۔اب‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫کھڑے کیا ہو ڈھونڈو اسے۔۔۔۔آعا کی خان ق یں ا کی ھی وہ نوس کو جواندہ‬
‫م‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫آعا۔۔۔بہاں ناورجی خانے کا بچھال دروازہ کھال ہوا ہے وہ ئقتیا بہیں سے ئکلی‬
‫ہے۔۔۔دروازے پر انک گارڈ موجود ہے وہ ناہر بہیں خا شکتی قارم ہاؤس سے۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ت ُ‬


‫وہ دونوں ھی اسی دروازے سے ل کر درج یوں کے جھیڈ یں ھسے ھے م ادھر‬
‫ن‬ ‫نک م ُ‬
‫ب‬
‫د ھو یں اس طرف د کھیا ہوں یہ خگہ ہت پڑی ہے۔۔۔ اور کونی نے وفوفی یہ‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫ہ‬
‫کرنا ۔۔۔ ییا اسے فصان نجانے کڑنا ہے۔۔۔آعا اسے آگے نج کر جود دوسری‬
‫طرف ڈھونڈنے لگا۔۔۔۔‬

‫ہالہ کو ا یتے ینچھے قدموں کی آواز آنے لگی۔۔۔آنے واال انک تھا نا دو وہ اندازہ بہیں‬
‫لگا شکی۔۔۔تھا گتے تھا گتے شا متے دنوار آ گتی وہ رک کر نلتی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬


‫اس کے شا متے وہی ئفاب نوش ھڑا تھا جسے الو ییا کر وہ تھاگی ھی۔۔۔۔اس کے‬
‫ہاتھ میں گن تھی موجود تھی۔۔۔‬

‫شاناش۔۔۔اجھی لڑک یوں کی طرح جود ہی واٹس کمرے میں خلو۔۔۔وریہ میں ئمھیں‬
‫زپردستی اتھا کر لے خاؤں گا۔۔۔وہ ہالہ کے قریب آنا ۔۔۔‬

‫بتتی تھاگیا مت تھا گو گی نو ہو شکیا ہے جوف سے گر پڑو ۔۔جمال کرنا ۔۔لڑو گی نو ہو‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫شکیا ہے ج یت خاؤ۔۔۔امی کی نات اس کے کانوں یں گو خی ھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ آج ڈرنا بہیں ہے لڑنا ہے۔۔۔اس نے جود کو مت دی۔۔۔‬
‫ہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ن ُ‬
‫ئفاب نوش نے ا یتے انک ہاتھ سے اس کی دونوں کالی یوں کو کڑ کر اسے اندر کی‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ھی ُ‬
‫طرف د ک ال تھا اس کے دوسرے ہاتھ یں گن ھی۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫ہالہ کے ناس کونی ہٹھیار بہیں تھا یہ ہی اسے ھر اتھانے کی مہلت لی ھی انک‬
‫ٹ‬ ‫ی‬
‫واخد ہٹھیار تھا جسے وہ اسنعمال کر شکتی تھی۔۔۔‬

‫ہالہ نے اخانک سے ا یتے ہاتھوں کو جھ نکا دے کر جود کو جھڑ وانا تھا ۔۔۔ئفای یوش‬
‫کے لتے یہ جمال عپر م یوفع تھا۔۔۔وہ سمٹھال تھی بہیں تھا کے ہالہ نے ا یتے دایت‬
‫ج‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫زور سے اس کے نازو یں گاڑ دنے ۔۔۔گن اس کے ہاتھ سے ھوٹ کے گری‬
‫ُ‬
‫تھی وہ ئکل نف سے پڑپ اتھا۔۔ہالہ نے آگے پڑھ کر اس سے لے گن اتھا‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫لی۔۔۔۔وہ جو دو ِدن سے ضرف رونے کا سعل کر ر ہی تھی اس طرح جمال تھی کر‬
‫شکتی ہے یہ شا متے والے کے وہم وگمان میں تھی بہیں تھا۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ل‬ ‫ینچ ھ ت ُ‬


‫ھ‬
‫ہالہ ھے تی ھی اس کی ٹشت دنوار سے خا گی۔۔۔۔یہ مھارے لتے کے لتے‬
‫بہیں ہے۔۔۔۔خلو اِ دھر دو۔۔۔۔وہ تھر سے ہالہ کی طرف پڑھا۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہالہ کے ناس اب کونی راسیہ بہیں تھا۔۔۔اسے تھاگیا تھا بہاں سے۔۔۔جمزہ اسے‬
‫ُ‬
‫لتتے بہیں آ سکا تھا ۔۔۔ وہ انو کی بہادر بتتی تھی جمزہ سے زنادہ بہادر۔۔۔اسے ق نصلہ‬
‫کرنے میں سیکیڈ لگا تھا اور قاپر کی آواز فصا میں گوبج اتھی تھی۔۔۔۔شا متے کھڑا‬
‫ئفاب نوش جون میں لت یت ہو کر گرا تھا۔۔ہالہ کی آنکھوں کے شا متے اندھپرا جھانا‬
‫ی‬ ‫ت‬‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬ ‫س‬ ‫م ُ‬
‫تھا گر اس نے جود کو تٹھال لیا اس نے گن و یں کی اور دنوار کے شاتھ‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫شاتھ دوڑنی خلی گتی یہ دنوار اسے بپرونی دروازے نک لے خانے والی ھی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫تھوڑی ہی دپر میں وہ مین گ یٹ کے ناس تھی۔۔۔گ یٹ پر کونی تھی موجود بہیں‬
‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ئک گ ُ‬
‫تھا وہ دوڑنی ہونی ناہر ل تی اس کے ئعد ہالہ نے انک نار ھی ھے نلٹ کر‬
‫بہیں دنکھا ۔۔۔۔‬

‫قاپر کی آواز پر آعا دوڑا تھا تھوڑی ہی دپر میں وہ ا یتے شاتھی کے جون آلود جسم کے‬
‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ہ‬‫بُ‬
‫ناس نچ گیا تھا اس کا شا ھی نے ہوش ہو حکا تھا۔۔‬

‫آعا ۔۔۔کیا ہوا ہے۔۔۔آعا آواز پر ینچھے نلیا نو گ یٹ پر کھڑے گارڈ کو شا متے نانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تم بہاں ک یوں آنے ُوہ لڑکی تھاگ گتی ہے اٹشا یہ ہو کے وہ ناہر ئکل‬
‫خانے۔۔۔۔واٹس خاؤ۔۔۔۔آعا کا غصہ عروج پر تھا۔۔۔‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫ب‬
‫اس نے ا یتے شا ھی کو اتھا کر گاڑی یں ڈاال ۔۔۔ جون ہت بہہ گیا تھا ہستیال‬
‫خانا ضروری ہو گیا تھا۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬


‫ہم نے اسے نے ضرر ھتے کی طی کر دی وہ نو ایتہائ بپز لی۔۔۔۔۔آعا جود‬
‫کالمی کررہا تھا۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اس نے کال کر کے اج نف کو ہالہ کے قرار ہو خانے اور شا ھی کے ز می ہونے‬
‫کی اطالع دی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬ ‫ب‬
‫میں را ستے میں ہی ہوں ٹس ہنحتے واال ہوں۔۔۔تم اسے کسی جھونے ہستیال لے‬
‫خاؤ ختیا بیشہ لگے تھر دو ۔۔۔اور ہالہ۔۔۔۔اج نف کہتے کہتے رکا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ُ‬


‫اسے شا متے سے انک لڑکی تھا تی ہونی ا تی گاڑی کی طرف آنی ظر آنی ھی۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مل گتی ہالہ ۔۔۔تم خاؤ ا یتے شاتھی کو لے کر۔۔ اس کے چہرے پر م کراہٹ‬
‫ش‬
‫رییگ گتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سر ۔۔اتھی اتھی اطالع ملی ہے اج نف شاہ کی گاڑی سہر کی خدود سے ناہر خانے‬
‫ُ‬
‫والے را ستے پر ہے۔۔۔کوبین قاضی جو گھر خا رہا تھا یہ اطالع ملتے ہی اس نے‬
‫گاڑی بپز رقیاری سے سہر کے ناہر خانے والے را ستے پر ڈال دی۔۔۔۔‬

‫اج نف شاہ ۔۔۔ لگیا ہے تم ہالہ نک ہمیں جود بہنجانے والے ہو۔۔وہ زپرلب‬
‫مشکرانا۔۔۔۔‬

‫کوبین قاضی کو نورا ئقین تھا کہ اس معا ملے میں خاناں کو ت ھیشانا گیا ہے ۔۔۔سب‬
‫خا یتے تھے جمزہ اور خاناں کے درمیان کی کسیدگی کو۔۔۔ا ٹسے میں بہال شک خاناں‬
‫ُ‬
‫پر ہی خانا تھا۔۔۔ ٹس اسی انک ئفطے کی وجہ سے کوبین نے اسے نے صور گردانا‬
‫ف‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫کوبین کی گاڑی کی رقیار ایتی بپز تھی کے تھوڑی ہی دپر میں اسے اج نف کی نلیک‬
‫پراڈو ئظر آ گتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫نلیک پراڈو۔۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ت‬ ‫بہُ‬
‫اج نف کی گاڑی کے ناس نچ کر ہالہ رک گتی ھی وہ جواس ناجیہ خالت میں اج نف‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کو د تے گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫ہالہ آپ بہاں۔۔۔۔اج نف شاہ نے اسے د کھ کر جپرانی کا اظہار کیا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬


‫مچھے ۔۔۔ مچھے بجا لیں نلپز۔۔۔ ہالہ اس سے مدد ما گتے نے ہوش ہونی ھی اج نف‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫نے اسے ا یتے نازوں یں اتھا کر گاڑی یں ڈاال ۔۔۔‬

‫اتھی وہ جود ڈرای یونگ سیٹ کی طرف پڑھا ہی تھا کے نولیس ج یپ ینچھے آ کر رکی‬
‫تھی۔۔۔ اج نف کے ما تھے پر پرٹشانی سے نل پڑ گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ ُ‬
‫کوبین قاضی ج یپ سے اپر کر اس کے ناس آنا ۔۔ گاڑی کی قریٹ سیٹ پر ہالہ‬
‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ت ُ‬
‫نے ہوش پڑی ھی اس پر ظر پڑنے ہی کو ین نے سوالیہ ظروں سے اج نف کو‬
‫دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫یہ مچھے بہاں ملی ۔۔۔مدد مانگ رہی تھی اور تھر اخانک نے ہوش ہو‬
‫گتی۔۔۔۔اج نف نے نے رئط جملوں میں اییا بجاؤ کیا۔۔۔۔‬

‫اور آپ بہاں کیا کر رہے ہیں مسپر اج نف شاہ۔۔۔کوبین قاضی نے الگ ہی سوال‬
‫کیا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫میں۔۔۔میں بہاں ا یتے دادو کے خکم پر خاناں کے قارم ہاؤس پر آنا ہوں کٹھی‬
‫ج‬
‫کٹھی۔۔۔نگرانی کے لتے۔۔۔۔اج نف نے ھ کتے ہونے جواب دنا ۔۔وہ کونی عادی‬
‫ج‬
‫ت‬ ‫ن ُ‬
‫محرم نو تھا بہیں اس لتے اٹس ا بچ او کو د کھ کر اس کی خالت حراب ہونی ھی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫خاناں کے قارم ہاؤس پر۔۔۔۔کوبین قاضی نے اسے ھورا۔۔۔۔۔‬
‫گ‬

‫ُ‬ ‫ب‬
‫نولیس کی مزند ئفری تھی وہاں نچ تی ھی۔۔کو ین نے ا یں قارم ہاؤس کی طرف‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ہ‬
‫ُ‬
‫روایہ کر دنا۔۔۔۔۔۔کوبین نے ہالہ کو ہوش میں النے کے لتے اس پر نانی ڈاال‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کس‬
‫وہ آ یں مشانی اتھ تی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نور۔۔۔۔آپ تھیک ہیں یہ ۔۔۔۔ کوبین نے پرمی سے نوجھا ۔۔۔‬

‫مچھے گھر خانا ہے نلپز۔۔۔۔۔ہالہ رو پڑی۔۔۔‬

‫ہالہ۔۔۔میں جود آپ کو گھر جھور کر آؤں گا آپ رنلیکس ہو خابیں۔۔۔آپ نلکل‬


‫ش‬ ‫ُ‬
‫محقوظ ہیں اب۔۔۔۔کوبین نے اسے ٹ لی دی۔۔۔۔‬

‫اج نف خاموسی سے ہالہ کو دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫خلیں نولیس اسییسن ۔۔۔کوبین نے اج نف کو مجاطب کیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫میں ک یوں۔۔۔۔اج نف جپران ہوا۔۔۔۔‬

‫ییان لتیا ہے آپ کا۔۔۔۔۔کوبین نے مح نصر جواب دنا۔۔۔۔‬

‫سر ۔۔۔ قارم ہاؤس خالی ہے وہاں کونی تھی موجود بہیں ہے ہالہ صاجیہ کو وہیں رکھا‬
‫گیا تھا ۔۔۔ جون کے د ھتے خگہ خگہ موجود ہیں خیسے کونی زجمی ہوا ہو۔۔۔۔انک‬
‫نولیس اہلکار نے آ کر کوبین کو اطالع دی ۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫زجمی۔۔ہالہ آپ زجمی ہیں کیا۔۔۔۔کوبین نے اسے د کھا۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫ہالہ نے خاناں کے ییدوں کے كڈ ی یپ کرنے سے لے کر ا یتے تھا گتے کی شاری‬


‫داسیان سیا دی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫آپ نے گولی کہاں ماری تھی مظلب اس کے م کا کون شا حصہ ز می‬
‫ج‬ ‫س‬ ‫ج‬
‫ہے۔۔۔کوبین نے خلدی سے سوال کیا۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫کیدھا نا شاند ستتے پر۔۔۔۔وہ کایپ رہی تھی۔۔۔۔۔اس کی آ ھوں یں وہ م ظر‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫اتھی نک گھوم رہا تھا۔۔۔‬

‫وہ لوگ زنادہ دور بہیں گتے ہوں گے ارد گرد کے ئمام ہستیال اور جھونے کلتیکس‬
‫پر نالسی لو۔۔۔۔کوبین قاضی نے ہالہ کو ایتی ج یپ میں بتٹھانا اور نولیس اسییسن کی‬
‫طرف روایہ ہوا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اج نف ایتی گاڑی میں کوبین کی ج یپ کے ینچھے آ رہا تھا۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اگر آعا نا اس کے شا ھی مپرا نام لے یں نو شارا ل حراب ہو خانے گا‬
‫م‬ ‫غ‬ ‫ُ‬
‫س‬
‫۔۔۔۔اس نے صے یں ا یتے ہاتھ کا مکا ییا کر ا ٹپرنگ پر مارا۔۔۔‬

‫ئ ُ‬
‫یہ اٹس اٹس ا بچ او بہاں نک کیسے آ گیا۔۔۔۔ قتیا اسے مچھ پر شک ہو گیا ہے‬
‫۔۔۔۔۔ وہ پری طرح نلمالنا ۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہ‬ ‫ب‬
‫سییسن نحتے سے لے ہی کو ین نے جمزہ کو فون کر دنا تھا۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬

‫ُ‬ ‫ہ ُ‬
‫جب وہ اسییسن بہنجے نو جمزہ و یں ان کا ت ظر تھا۔۔۔ہالہ کو د کھ کر وہ اس سے‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫م‬
‫لیٹ گیا۔۔۔۔ہالہ تھانی کے کیدھے سے لگ کر تھوٹ تھوٹ کر رو پڑی۔۔۔۔‬

‫آپ نے علط ییانی سے کام لیا تھا جمزہ۔۔۔کوبین نے جمزہ کو مجاطب کیا۔۔‬

‫جی میں نے۔۔۔۔وہ ہالہ کو بتٹھانے ہونے جود تھی کوبین کے شا متے بتٹھ گیا‬
‫۔۔۔اج نف تھی انک کرسی پر بتٹھ حکا ت ھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں جمزہ تم نے کہا تھا ئمھاری بہن کمزور ہے وہ ئمہارے ییا کچھ بہیں کر‬
‫شکتی۔۔۔۔۔کوبین مشکرانا۔۔۔‬

‫ن‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬


‫جمزہ نے نا ھتے والے انداز میں کوبین کو د کھا۔۔۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫ئمھاری بہن نے كڈ بٹپرز کو یہ ضرف خکما دنا نلکہ ان میں سے انک کو ز می کر کے‬
‫وہاں سے تھاگی ہے۔۔۔کوبین کی نات پر جمزہ کا میہ کھل گیا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آنی کایٹ نل یو دس۔۔۔جمزہ کو سچ میں ئقین یہ آنا اس نے ہالہ کی طرف سوالیہ‬
‫ئظروں سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نے اییات میں سر ہالنا ۔۔۔۔‬

‫خلیں ۔۔۔ ہالہ کا ییان قلمتید کرنا ہے اور اج نف کا تھی۔۔۔۔کوبین کے ناس‬


‫قلوقت اج نف کے خالف کونی ی یوت موجود بہیں تھا۔۔۔‬

‫اج نف نے ا یتے ییان میں ٹس بہی کہا تھا وہ خاناں کے قارم ہاؤس کی دنکھ تھال‬
‫ُ‬
‫کے لتے وہاں خانا رہیا ہے اور ہالہ سے اس کی مالقات را ستے میں ہونی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ کے ییان کے مظانق خاناں کے آدم یوں نے اسے اعواء کیا تھا اور وجہ خاناں‬
‫کی جمزہ سے دسمتی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ کے ییان کے مظانق‬

‫خاناں پر الزام نوری طرح نایت ہو گیا تھا مگر کوبین قاضی کا دل اب تھی یہ ما یتے‬
‫کو راضی بہیں تھا کے یہ خاناں کا کام ہے۔۔۔۔۔خاناں کی آنکھوں کی سجانی پر‬
‫ُ‬
‫کوبین قاضی کے دل نے گواہی دی تھی۔۔۔۔اس نے ہالہ کو جمزہ کے شاتھ ھر‬
‫گ‬
‫تھنج دنا تھا اور اج نف کو تھی خانے کی اخازت دی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫وہ جود ان کے خانے کے ئعد خاناں کے ناس آنا تھا۔۔۔‬

‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫کیسی ہو خاناں۔۔۔۔۔ ہت دوسیایہ انداز یں اس نے خاناں کو مجاطب کیا۔۔۔‬
‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ب ُ‬
‫خاناں نے میہ دوسری طرف تھپر لیا۔۔۔۔کو ین اس کی جود سری پر م کرا‬
‫ش‬
‫اتھا۔۔۔۔‬

‫ت ُ‬
‫ا یتے اور اج نف کے نارےمیں ییاؤ خاناں۔۔۔ک یوں کرنی ہو م اس سے‬
‫م‬ ‫ئ‬
‫ئفرت۔۔۔اور وہ ک یوں ٹسید بہیں کرنا یں۔۔۔۔۔کو ین نے ہالہ کے ییان کے‬
‫ب‬ ‫ھ‬
‫ُ‬ ‫ئ‬
‫ناوجود تھی اس کیس کی یش ا ک تے رخ پر کرنے کا ق صلہ کیا تھا۔۔۔۔اس‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ف‬
‫نے سب سے بہلے خاناں کی ذانی زندگی سے م نعلق معلومات خاصل کرنی تھیں۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫کوبین کے سوال پر خاناں نے جپرت سے اسے د کھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اج نف کا بہاں کیا ذکر۔۔۔۔۔اس کے ذکر پر خاناں کے چہرے پر ییاؤ آ گیا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ایتی ئفرت۔۔۔کوبین جوئکا تھا۔۔۔۔‬

‫خاناں ۔۔۔ اگر تم خاہتی ہو کے تم نے گیاہ نایت ہو نو اس کے لتے ہمیں فصور‬


‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫م‬
‫وار کو ڈھونڈنا ہوگا۔۔۔۔پرمی سے کہیا وہ خاناں کو کچھ ناور کروا رہا تھا جسے ھ تے یں‬
‫خاناں کو کچھ ہی لمجے لگے تھے۔۔۔۔‬

‫اج نف گھر بہنجا نو دادو کی طت نغت شدند حراب تھی ڈاکپر صاجب معاییہ کر کے طلحہ‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫شاہ کے کمرے سے ئکلے تھے سوپرا شاہ ان کے ھے یں۔۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کیا ہوا پڑی ماما۔۔۔۔اج نف نے ڈاکپر کو دروازے نک رحصت کر کے آنے کے ئعد‬
‫نوجھا۔۔۔۔‬

‫کیا ہوگا۔۔۔۔خاناں نولیس کسپردی میں ہے کیا تم بہیں خا یتے۔۔۔۔وہ شدند ڈپرٹسن‬
‫کا سکار ت ھیں۔۔۔۔اج نف نے تھیڈا شاٹس تھرا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫طلحہ شاہ نے آ یں ھو یں ھی اج ف کو د کھ کر وہ اتھ ھے۔۔۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬

‫ت ُ‬
‫خاناں کہاں ہے اج نف۔۔۔ م اسے شاتھ لتے ییا کیسے واٹس آ گتے۔۔۔۔دو ہی‬
‫ُ‬
‫دنوں میں وہ نونی کے لتے نڈھال ہو گتے تھے۔۔۔۔اج نف کو خاناں کے لتے ان کی‬
‫قکر پرداست بہیں ہو رہی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫دادو۔۔۔آج خاناں کی ضمایت ہونے والی تھی مگر ہالہ نور کو نازناب کروا لیا گیا اور‬
‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫اس کے ییان کے مظا ق خاناں کے ہتے پر اسے اعوا کیا گیا تھا۔۔۔اٹسی ضورت‬
‫ُ‬
‫میں خاناں کی ضمایت میسوخ ہو گتی ہے۔۔۔میں کوسش کر رہا ہوں۔۔۔۔اس نے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ا یں مزند مانوس کر دنا۔۔۔۔۔‬

‫کیا کہہ رہے ہو اج نف مپری خاناں اٹشا بہیں کر شکتی۔۔۔سوپرا شاہ کا دل بتٹھا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫پڑی ماما۔۔۔ہالہ نور کو خاناں کے قارم ہاؤس میں قید رکھا گیا تھا۔۔۔ئمام ی یوت‬
‫نولیس نے ایتی بچونل میں لتے ہیں۔۔۔اب یہ کونی معمولی کیس بہیں رہا ۔۔۔۔ہالہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫نور ا یتے گھر خا خکی ہے لیکن خاناں کو واٹس النا ممکن بہیں۔۔۔وہ سخت لہجے میں‬
‫کہیا سوپرا شاہ کی امیدوں کو نوڑ گیا۔۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫م‬ ‫خ م ُ‬ ‫گ‬ ‫مچ ُ‬


‫اج نف ۔۔۔ ھے اس لڑکی کے ھر لے لو۔۔۔ یں اس کے بپروں یں گر کر ا تی‬
‫بتتی کے لتے معافی مانگ لوں گی۔۔۔وہ پڑپ ات ھیں۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مچھے تھی شاتھ لے خلو اج نف۔۔۔۔میں جود نات کروں گا اس کے گھر والوں‬
‫سے۔۔۔۔۔۔۔طلحہ شاہ کی اکڑ جٹم ہونی تھی۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫ہالہ کو لے کر جمزہ گھر بہنجا تھا گھر کے دروازے سے گاڑی لگا کر اس نے ہالہ کو‬
‫انارا ۔۔۔۔‬

‫او ہو۔۔۔ہالہ بتتی آ گییں واٹس۔۔۔کس کے شاتھ گییں تھیں۔۔۔۔شاتھ والے‬


‫گھر کے دروازے پر کھڑی عورت نے ہالہ کو دنکھتے ہی اییا قرض نورا کیا۔۔۔۔‬

‫تھانی۔۔۔۔ہالہ کو صدمہ بہنجا۔۔۔‬

‫تم اندر خلو ہالہ۔۔۔۔جمزہ نے خانی سے گھر کا دروازہ کھوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں ہاں کام ہی اٹشا کیا ہے میہ نو جھیانا پڑے گا یہ۔۔۔۔وہ عورت ناز یہ آنی۔۔۔‬

‫خ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ش‬


‫می آ تی ۔۔۔ پرسوں سے پڑوسی یں م آپ کے۔۔۔آپ نے ہالہ کو ین سے‬
‫دنکھا ہے تھر کیسے الزام لگا شکتی ہیں آپ مپری بہن پر۔۔۔جمزہ کا صپر جواب دے‬
‫گیا۔۔۔۔‬

‫شارا مجلہ کہہ رہا ہے ہالہ نونی ورستی سے تھاگی ہے کسی لڑکے کے شاتھ۔۔۔۔کچھ‬
‫ل‬ ‫ش‬
‫نو حف نفت ہو گی یہ۔۔۔۔ می آ تی نے م لے والوں کی پرجمانی کی۔۔۔‬
‫ج‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کون کیا سمچھ رہا ہے ہمیں اس سے کونی قرق بہیں پڑنا۔۔۔۔لیکن مپری بہن کے‬
‫ُ‬
‫نارے میں اب اگر کسی نے انک لفظ تھی کہا نو میں میہ نوڑ دوں گا اس‬
‫کا۔۔۔۔جمزہ نے ا یتے غصے پر کافی خد نک کٹپرول کیا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ خلو اندر۔۔ وہ اس کا ہاتھ تھام کر اندر لے گیا۔۔۔۔۔‬

‫ن ُ‬
‫امی انو ہالہ کو د کھ کر اس سے لیٹ گتے۔۔۔۔بہت دپر نک وہ نے آواز رونے‬
‫رھے۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مپری بخی تھیک ہے یہ۔۔۔امی نے اس کا ماتھا جوما۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جی امی۔۔۔۔میں تھیک ہوں وہ الؤبج میں ہی بتٹھ گئ۔۔۔۔‬

‫ماہ نور بہن کو نانی نالؤ۔۔۔۔انو نے ماہ نور کو آواز دی۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫م ُ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ش‬


‫انو۔۔۔امی۔۔۔۔ می آ تی کیا کہہ رہی یں۔۔۔ہالہ کے دماغ یں ان کے ہے‬
‫جملوں نے کھلیلی مجا دی۔۔۔‬

‫بتیا لوگوں کا کام ہے فصول قسم کے ی نصرے کرنا۔۔۔۔تم دتھان مت دو۔۔۔۔۔انو‬


‫ن‬ ‫م‬ ‫ق‬ ‫ُ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬
‫نے اس کی خالت د ھتے ہونے اسے کر کرنے کو ع کیا۔۔۔۔‬

‫فون کی گھتتی بحتے پر امی نے فون اتھانا تھا۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جی تھانی صاجب ۔۔۔ہالہ حریت سے گ ھر آ گتی ہے۔۔۔۔دوسری طرف سجاع‬


‫ماموں تھے۔۔۔۔‬

‫یہ کیا کہہ رہے ہیں آپ تھانی صاجب۔۔۔اٹسی کونی نات بہیں۔۔۔مپری بحیاں‬
‫ُ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ناک دامن ہیں ۔۔۔ میں نے ان کی ا سی پری یت یں کی۔۔۔۔عروسہ قاروق کی‬
‫ہ‬ ‫ٹ‬
‫آنکھوں سے آٹسو بہہ ئکلے۔۔۔‬

‫آپ کا یہ ق نصلہ مپری بتتی کے لتے کسی قیامت سے کم بہیں ہوگا ۔۔۔۔ بجے بخین‬
‫سے انک دوسرے کے نام سے میسوب ہیں اگر ہالہ کی خگہ آپ کی بیسم اعوا ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ئ‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہونی نو۔۔۔۔عروسہ قاروق کی نانوں سے وہاں ھے ئمام قوس نات کی گہرانی نک‬
‫خ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫نچ گتے ھے۔۔۔۔قاروق اجمد خاموسی سے اتھ کر ا یتے کمرے کی طرف لے‬
‫گتے۔۔۔‬

‫م ِاہ نور ہالہ کا ہاتھ تھام کر بتٹھ گتی۔۔۔۔۔جمزہ نے ہالہ سے ئظریں حرانی‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫تھیں۔۔۔۔وہ جود کو اس کا محرم مچھ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫عروسہ قاروق فون رکھ کر ا یتے آٹسو نوبچھ رہی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫امی۔۔۔کیا کہا ماموں نے۔۔۔۔ہالہ نے گھتی گھتی آواز میں نوجھا۔۔۔۔جو وہ سمچھ رہی‬
‫ُ‬
‫تھی وہ وہ سمچھیا بہیں خاہتی تھی۔۔۔۔کاش کے اس نے علط مچھا ہو ۔۔۔دل‬
‫س‬

‫نے شدت سے دعا مانگی۔۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہالہ اخیشام نے تم سے شادی کرنے سے ائکار کر دنا ہے۔۔۔ا یں گیا ہے م‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ہ‬
‫ُ‬
‫ایتی مرضی سے گتی تھیں اور جود ہی واٹس آ گتی ہو۔۔۔۔ا ہوں نے بہت ہمت کر‬
‫ب‬
‫کے بتتی کا دل نوڑ ا تھا۔۔۔‬

‫جمزہ نے نے ٹسی سے لب کجلے تھے۔۔۔۔خاناں شاہ ئمھاری زندگی کو چہٹم ییا دوں گا‬
‫اب میں۔۔۔۔۔وہ اتھ کر گھر سے ئکل گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ل م ُ‬
‫اخیشام سے وہ بخین سے میسوب تھی کیسے وہ انک مجے یں اسے ھوڑ گیا۔۔۔ہالہ کو‬
‫ج‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫اس سے محیت یں ھی گر انک لگاؤ ضرور تھا ۔۔۔۔‬

‫مشکل وق یوں میں بہجانا ہم نے‬

‫کون اییا ہے کون ہے پرانا‬

‫جسے سب کچھ مان بتٹھے تھے‬


‫ُ‬
‫کیشا زجم ہے اس نے لگانا‬

‫ہالہ کو ایتی زندگی تھ یور میں ڈویتی محسوس ہو رہی تھی۔۔۔۔ بہاں سچ اور جھوٹ کا‬
‫کونی معاملہ بہیں تھا شارے الزام ییا کسی سوال کے لگانے گتے تھے سزا تھی سیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫دی گتی تھی۔۔۔اب نو ٹس بخیہ دار پر ل نکا رہیا تھا موت کے آ خانے‬
‫نک۔۔۔۔شاٹسوں کے تھم خانے نک۔۔۔۔‬

‫نلیک پراڈو قاروق اجمد کے گھر کے ناہر رکی تھی۔۔۔۔‬

‫اج نف شاہ نے سہارا دے کر طلحہ شاہ کو انارا۔۔۔سوپرا شاہ تھی شاتھ ہی موجود‬
‫تھیں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ییل بجانے پر ماہو نے دروازہ کھوال تھا ۔۔۔۔ ان کا ئعارف نوجھ کر وہ اندر دوڑ‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫امی۔۔۔۔ہالہ نور سے ملتے خاناں کے گھر والے آنے ہیں ۔۔۔ماہو نے امی کو ییانا جو‬
‫ہالہ کو ستٹھا لتے میں مصروف تھیں۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫ی‬
‫بتیا ا یں ڈراییگ روم یں ٹھا کر ا یتے انو کو ییاؤ۔۔۔۔‬

‫س‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫یہ کیا کہہ رہی ہیں آپ ۔۔۔ا ھیں ک یوں اندر الؤں۔۔۔۔ماہو کو نات مچھ یہ‬
‫آنی۔۔۔۔‬

‫بتیا جو کہا ہے وہ کرو۔۔۔۔خاؤ انو کو نالؤ۔۔۔۔وہ شکشت جوردہ لہجے میں نولیں۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫ہالہ نور جشک انکھوں سے گم سم سی تٹھی ہونی تھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ک یوں آنے ہیں آپ بہاں ۔۔۔ہماری پرنادی کائماشا دنکھ تے۔۔۔‬

‫۔۔۔قاروق اجمد نے ییا ِکسی لجاظ کے بہت سخت لہجے میں نوجھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تھانی صاجب ۔۔۔ مپری بتتی خاناں نے فصور ہے۔۔۔اسے ھیشانا گیا‬
‫ت‬
‫ہے۔۔۔سوپرا شاہ نول پڑیں۔۔۔۔‬

‫اجھا نو تھر کس کا فصور ہے ہمارا۔۔۔۔جواب عروسہ قاروق نے دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بت ُ‬
‫کیا فصور تھا مپری بتتی کا ۔۔ کیا دسمتی تھی آپ کی تی کو اس سے۔۔۔۔آپ کی‬
‫بتتی نے ہماری عزت کا جیازہ ئکال دنا۔۔۔مپری بتتی کی خالت دنکھتے ۔۔۔۔ آپ کی‬
‫ہمت کیسے ہونی بہاں آ نے کی۔۔۔وہ غصے اور دکھ میں جنخ رہی ت ھیں ۔۔۔‬

‫ہم معافی ما نگتے ہیں بتتی۔۔۔خدا کے لتے خاناں کو معاف کر دیں ۔۔۔ آپ ندلے‬
‫میں جو خاہیں گے ہم آپ کو دے دیں گے ۔۔۔۔طلحہ شاہ نے ہاتھ جوڑے۔۔۔‬

‫اوہ نو‬

‫آپ سودا کرنے آۓ ہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سودا پراپری کا ہونا ہے یہ۔۔۔‬

‫ہالہ دو ِدن نک گھر سے ناہر رہی ۔۔۔ لوگوں کی ئظر میں وہ ند کردار ہے ۔۔۔ گھر‬
‫سے تھاگ خانے والی۔۔۔۔ ُاس کی عزت خاک میں مل گتی ۔۔۔ ُاس کا رسیا ج مٹ‬
‫ہو گیا ۔۔۔‬

‫ییا یتے کیا دام لگابیں گے آپ ان سب کا۔۔۔۔قاروق اجمد ربج سے نولے۔۔۔۔‬

‫اج نف ہالہ کے ر ستے والی نات پر جوئکا تھا۔۔۔۔وہیں طلحہ شاہ اور سوپرا شاہ کی زنان‬
‫نالو سے جیک گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ییا یتے یہ۔۔۔۔کیا قٹمت ہے آپ کی ئظر میں ہماری عزت کی۔۔۔۔مپری بخی کے‬
‫ارمانوں کی۔۔۔۔قاروق اجمد اتھ کھڑے ہونے۔۔۔۔‬

‫اگر ہماری ذلت دنکھ خکے نو خا شکتے ہیں آپ لوگ بہاں سے۔۔۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ُ‬
‫تھانی صاجب۔۔۔۔سوپرا شاہ ان کے قدموں میں بتٹھ ییں۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫خاناں کو معاف کر دیں۔۔۔ ین ناپ کی بخی ہے اس پر ر م کریں۔۔۔خدا کے‬
‫لتے۔۔۔۔وہ گڑ گڑا رہی تھیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫آپ کو رجم بہیں آ رہا ہم پر۔۔۔ضرف ہالہ ہی بہیں انک اور بتتی تھی ہے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہماری۔۔۔۔کون ا یں ییاہے گا کون عزت دے گا ا یں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کون نایت کرے گا مپری بتتی کی ناک دامتی کو۔۔۔اس کے نے گیاہ ہونے‬
‫ُ‬
‫کو۔۔۔۔۔عروسہ قاروق نے سوپرا شاہ کو آ بییہ دکھانا۔۔۔۔‬

‫نو کیا خاناں کے جیل خانے سے آپ کی بتتی کا مسنفیل سیور خانے گا۔۔۔۔ کیا‬
‫ُ‬
‫خاصل ہو خانے گا اسے۔۔۔ لحہ شاہ نے عروسہ قاروق سے سوال کیا۔۔۔۔‬
‫ط‬

‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫ییا یتے ۔۔۔کیا اس کا رسیا حڑ خانے گا۔۔۔ کیا لوگ نا یں ییانا م کر دیں‬
‫گے۔۔۔۔بہیں یہ۔۔۔۔لیکن اگر آپ خاناں کو معاف کر دیں نو میں وعدہ کرنا ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫شاری زندگی آپ کی بتتی کو ایتی بتتی کی طرح عزپز رکھوں گا اس کا رسیا ا یتے نونے‬
‫ط‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫اج نف شاہ سے کروں گا ۔۔۔۔اسے عزت وقار سب کچھ ل خانے گا۔۔۔۔ لحہ‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫شاہ نے ا یں راسیہ دکھانا۔۔۔۔‬

‫اج نف شاہ کے چہرے پر مشکراہٹ ری یگ گتی۔۔۔۔‬

‫ہمت تھی کیسے ہونی آپ لوگوں کی بہاں آ کر اس طرح ہمیں نلیک میل کرنے کی‬
‫ُ‬
‫۔۔۔جمزہ اسی وقت گھر لونا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خاناں کو سزا ضرور ملے گا۔۔۔۔اور مپری بہن کو آپ کی دی گتی عزت کی کونی‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫ضرورت بہیں ہے۔۔۔۔خابیں بہاں سے۔۔۔۔۔جمزہ نے ا یں ناہر کا راسیہ‬
‫ھ‬
‫دکھانا۔۔۔۔‬

‫تھیک ہے ہم خا رہے ہیں ۔۔۔لیکن بہپر یہ ہوگا کہ آپ لوگ خذنانی ہونے کے‬
‫بجانے ییتیوں کے ماں ناپ ین کر سو جتے۔۔۔۔ندلے کی آگ میں کہیں اییا ہی‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫ئفصان نا کر یں۔۔۔۔آپ ھی خا تے یں ہالہ نور کے تے اب اس سوشا تی‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬

‫میں کونی خگہ بہیں رہی۔۔۔لوگ آپ سے ر ستے داری نو دور نات کرنا تھی ایتی نوہین‬
‫ب‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ھیں گے۔۔۔ ہی ھمارے معاسرے کا سچ ہے۔۔۔خاہے آپ ق یول کریں نا یہ‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کریں۔۔۔۔طلحہ شاہ ا یں کڑوی ف نفت سے لوانے ہونے ل گتے۔۔۔۔‬
‫ئ‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ن‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫تھانی۔۔۔میں ہالہ نور سے ملیا خاہیا ہوں۔۔۔۔ذوال یورین ہالہ کو د تے کے تے ا ک‬
‫ناؤں پر کھڑا تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اتھی اس کی خالت تھیک یں ہے۔۔۔ا ٹسے یں ئمہارا وہاں خانا میاسب‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫ُ‬
‫بہیں۔۔۔کچھ ِدن تھر خاؤ تھر میں جود ئمھیں لے خلوں گا۔۔۔۔کوبین نے اسے‬
‫م نع کر دنا۔۔۔‬

‫ل‬‫م‬ ‫ُ ُ‬
‫تھانی خاناں کو مت جھوڑنے گا اسے اس کے کتے کی سزا ضرور تي‬
‫خا ہتے۔۔۔۔ذوال یورین خذنانی ہوا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫اگر خاناں فصور وار ہونی نو اسے ضرور سزا لے گی۔۔۔کوبین نے خانے کا سپ‬
‫م‬
‫لیا۔۔۔‬

‫کیا مظلب تھانی۔۔۔وہی فصور وار ہے۔۔۔ذوال یورین کو نات سمچھ یہ آنی۔۔۔۔‬

‫ُ ل ُ‬
‫یہ نو وقت ییانے گا۔۔۔۔کوبین مشکرانا تھا اسی مجے اس کا فون بج گیا۔۔۔‬

‫ہاں سف یق۔۔۔کیا رنورٹ ہے۔۔۔۔وہ فون پر مصروف ہو گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫زپردست۔۔۔ا یں و یں ر ھو۔۔۔ یں نحیا ھوں ۔۔۔ یس ا یتے اختیام کو نحتے‬
‫واال ہے ٹس اب۔۔۔وہ جوش سے نوال۔۔۔۔‬

‫کیا ہوا ہے تھانی۔۔۔۔۔ذوال یورین نے تھانی کو اتھیا دنکھ کر نوجھا۔۔۔۔‬


‫ُ‬
‫جتہوں نے ہالہ کو قید میں رکھا ہوا تھا وہ بتیوں ییدے نکڑے گتے ہیں۔۔۔۔ٹس ان‬
‫کے ییان د یتے کی دپر ہے محرم قانون کے شکنجے میں ہوگا۔۔۔۔وہ معتی جپز لہجے‬
‫میں کہیا ئکل گیا۔۔۔‬

‫س‬ ‫ُ‬
‫ذوال یورین کو تھانی کو خانے ہونے دنکھا۔۔۔سب کچھ اس کی مچھ سے ناہر تھا۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫آپ نے ان لوگوں کو گھر میں ک یوں آنے دنا امی۔۔۔جمزہ کا غصہ شانویں آسمان پر‬
‫تھا۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ک یونکہ میں گھر کے ناہر کونی ئماشا بہیں خاہتی تھی۔۔۔عروسہ قاروق نے اسے‬
‫سمچھانا خاہا۔۔۔۔‬

‫۔۔۔۔‬

‫کتتے نے عپرت لوگ ہیں میہ اتھا کر خلے آنے۔۔۔معافی ۔۔۔مائ قٹ۔۔۔۔جمزہ‬
‫نے ئفرت سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بتیا ۔۔۔ صپر سے کام لو۔۔۔ییتیوں کا معاملہ ہے۔۔۔ئمھارے شگے ماموں ہم سے‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫رسیا جٹم کر خکے نو دییا والوں سے کیا امید ر یں۔۔۔قاروق صاجب کا دل ھی دکھا‬
‫ھ‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫ع ُ‬
‫ہوا تھا آحر کو ناپ تھے اوالد کا م ان سے د کھا یں خا رہا تھا۔۔۔‬
‫ہ‬

‫انو۔۔۔ہالہ کا کیا فصور ہے اور ماہ نور کا نو کونی لتیا د ییا ہی بہیں اس شارے‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫معا ملے سے۔۔۔اس نے انو کو دکھ سے د کھا۔۔۔‬

‫بتیا محرم خاناں ہو نا کونی اور۔۔۔۔لیکن سزا ضرف ہمارے حصے میں ہی آنے‬
‫گی۔۔۔خاناں کو اگر سزا مل تھی خانے نو وہ ا یتے بیسے کے دم پر کچھ ہی عرصے‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫میں جیل سے ناہر ہو گی۔۔۔اس کی دولت اس کا ہر ع یب جھیانے کو کافی‬
‫ہے۔۔۔ہم مڈل کالس لوگ ہیں یہ دییا ایتی آشانی سے ہمیں ختتے بہیں دے‬
‫س‬ ‫ن‬ ‫ح‬ ‫ُ‬
‫گی۔۔۔۔قاروق اجمد نے اسے دییا کی ف فت مچھانی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ک‬ ‫ُ‬
‫اس نے کچھ ہتے کے لتے میہ کھوال ہی تھا دروازہ بج گیا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ینچ ُ‬ ‫ُ‬


‫وہ دروازہ کھول کر آنا نو اس کے ھے ان کی انک ہمشانی روبییہ م یں ۔۔۔۔‬
‫ھ‬

‫م‬ ‫ُ‬ ‫خ‬ ‫ُ‬


‫قاروق اجمد اور جمزہ ان کی آمد پر اندر لے گتے۔۔۔عروسہ قاروق الؤبج یں ہی‬
‫تھیں۔۔۔‬

‫ماہ نور اور ہالہ نور ا یتے کمرے میں تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سیا ہے ہالہ بتتی واٹس آ گتی۔۔۔میں نے سوخا بخی کی جپریت نوجھ آؤں۔۔۔۔روبییہ‬
‫ُ‬
‫ییگم نے نات کرنے ہونے اِ دھر ادھر د کھا۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫ہالہ ئظر بہیں آ رہی۔۔۔۔آحر وہ نوجھ یں۔۔۔‬
‫ھ‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫اس کی طت نغت کچھ تھیک ہیں ھی آرام کر رہی ہے۔۔۔۔عروسہ قاروق نے جود کو‬
‫ف‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ییار کیا وہ خا تی ھی روبییہ کی آمد کا صد۔۔۔۔‬

‫ئکاح کر کے آنی ہے نا ا ٹسے ہی واٹس آ گتی۔۔۔۔خانے وہ کیا نوجھیا خاہتی‬


‫تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫اسے اعواء کیا گیا تھا۔۔۔تھاگی یں ھی ۔۔۔عروسہ قاروق نے سخت ہجے یں‬
‫کہا۔۔۔‬

‫بہن نات سمچھ بہیں آنی۔۔۔اعوا کیا اور ییا ناوان لتے جھوڑ دنا۔۔۔نو اعوا کرنے کا‬
‫ک‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫مفصد کیا تھا۔۔۔۔ا ہوں نے مزند ھو خا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ف‬


‫نولیس یش کر رہی ہے جب یں ییہ ل خانے گا نو آپ کو ھی ییا دیں‬‫ئ‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫گے۔۔۔۔عروسہ قاروق سے اب پرداست یں ہو رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہانے بہن سچ نوجھو نو بہت اقسوس ہوا ہے۔۔۔میں نے نو ایتی رای نعہ سے کہہ دنا‬
‫ہے کونی ضرورت بہیں نونی ورستی میں داخلہ لتتے کی۔۔۔۔دنکھ لیا یہ ہالہ کے شاتھ‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫کیا ہوا۔۔۔۔وہ اقسوس کر رہی ت ھیں یہ طپز عروسہ قاروق کو مچھ یں آنا۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫اتھی انک گاڑی آنی تھی ئمھارے گھر۔۔۔۔اس سے بہلے کٹھی دنکھا بہیں ۔۔۔کون‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫لوگ تھے۔۔۔ا ہوں نے ییا سوال نوجھا۔‬

‫قاروق کے دوست کی قٹملی تھی ہالہ کی جپریت نوجھتے آنے تھے۔۔۔۔آپ خانے‬
‫ُ‬
‫بتییں گی۔۔۔ عروسہ قاروق نے نات سمتتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہیں ٹس خلتی ہوں۔۔۔بخی کی قکر میں خلی آنی۔۔۔۔میں نو کہتی ھوں اب ماہو کو‬
‫تھی کالج یہ تھنحیا۔۔۔۔پڑھانی کے نام پر نے جیانی تھیل گتی ہے کالج نونی‬
‫ُ‬
‫ورستیوں میں۔۔۔۔لڑکیاں تھی میہ زور ہونی خا رہی ہیں۔۔۔۔ا ہوں نے ییا نکیہ‬
‫ب‬
‫بیش کیا۔۔۔۔‬

‫اٹسی کونی نات بہیں۔۔۔سب پری یت پر منحصر ہے۔۔۔۔ہم خا یتے ہیں ہماری‬
‫پری یت کیسی ہے۔۔۔ٹس بہت ہے۔۔۔پڑھانی سے روکیا مسیلے کا خل بہیں ہے‬
‫۔۔۔۔ ہالہ اور ماہو کی پری یت میں نے جود کی ہے اور میں خایتی ھوں مپری ییتیاں‬
‫ُ‬
‫کیسی ہیں۔۔۔۔آپ ایتی رائعہ کی قکر کریں ٹس ۔۔۔عروسہ قاروق نے دو نوک الفاظ‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫میں ا یں رحصت کیا۔۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫وہ میہ ٹسور نی خلی گییں۔۔۔اب مجلے کے دوسرے گھروں میں خا کر من خاہی‬
‫ت ُ‬
‫نات تھیالنے کا کام ھی نو ان کے ذمے تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫سر آعا نام ہے اس کا ۔۔۔۔ اس نے ہی ہالہ کو نونی ورستی سے قارم ہاؤس نک‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫بہنجانا تھا۔۔اس کے انک شا ھی کے کاندھے پر گولی گی ھی وہ ا ھی ہستیال‬
‫ُ‬
‫میں ہیں ہمارے آدمی اس کے ناس موجود یں۔۔۔۔‬
‫ہ‬

‫اور یہ دوسرا ییدہ یہ انک پرای یو یٹ گارڈ ہے۔۔یہ تھی ان کے شاتھ ملوث‬
‫ہے۔۔۔۔۔اٹسیکپر سف یق نے کوبین کو اب نک کی ئمام رنورٹ دی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫آعا۔۔۔۔۔کوبین نے آعا کا چہرہ نکڑ کر اوپر کیا ۔۔۔آعا کو انک کرسی پر رسیوں سے‬
‫خکڑا گیا تھا۔۔۔۔‬

‫آعا۔۔۔سیدھی طرح سے ضرف انک سوال کا جواب خا ہتے مچھے۔۔۔۔۔کوبین کو‬


‫ضرف اج نف کا نام آعا کے میہ سے ستیا تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تم نے یہ سب کس کے کہتے پر کیا۔۔۔۔ییاؤ۔۔۔۔کوبین نے اس کے گالوں پر‬
‫ایتی ائگل یوں کی گرقت مصیوط کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫آعا نے کونی جواب بہیں دنا۔۔۔۔کوبین نے انک زور کا مکا اس کی ناک پر‬
‫مارا۔۔۔۔‬

‫ناک سے جون بہتے لگا۔۔۔۔‬

‫آعا درد کی شدت سے نلیال اتھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ییاؤ کس نے خکم دنا تھا ئمھیں۔۔۔۔۔کوبین نے اسے نالوں سے کڑا۔۔۔۔۔‬
‫خ‬

‫آعا نے سحتی سے ا یتے ل یوں کو تھتنجا ۔۔۔‬

‫یہ ا ٹسے بہیں ییانے گا ۔۔۔۔ اس کے گھر والوں کو اتھا کر لے آؤ نولیس‬


‫اسییسن۔۔۔۔کوبین نے سف یق کو ہدانات کی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بہیں ۔۔۔ مپرے گھر والوں کا کونی فصور بہیں۔۔۔۔آعا پڑپ اتھا۔۔۔۔‬

‫کوبین مشکرانا تھا۔۔۔۔۔کب نک بچو گے اج نف شاہ آقرندی۔۔۔کب نک ۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مچھے خکم د یتے والی خاناں بتتی تھیں۔۔۔۔میں نے ان کے م پر ہی ہالہ نور کو‬
‫ک‬‫خ‬
‫ی ہ تھ ُ‬
‫قید میں رکھا تھا وہ جمزہ اجمد سے معافی م گوانا خا تی یں ان کا فصد ہالہ نور کو‬
‫م‬
‫ئفصان بہنجانے کا بہیں تھا۔۔۔۔۔آعا نے شاری ئفصیل ییانی۔۔۔‬

‫کوبین قاضی نے جپرت سے آعا کو دنکھا۔۔۔وہ نو اج نف کے نام کا مت نظر تھا بہاں نو‬
‫ُ‬
‫خاناں ہی فصور وار ئکلی۔۔۔اس کا دل یں مانا۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫جھوٹ۔۔۔تم جھوٹ کہہ رھے ھو۔۔۔۔کوبین نے دونارہ اس کی ناک پر مکا‬
‫مارا۔۔۔۔‬

‫بہیں میں سچ کہہ رہا ہوں۔۔۔۔آپ خاہیں نو خاناں بتتی سے نوجھ لیں آعا کون‬
‫ہے۔۔۔۔آعا نے ئکل نف سے کرا ہتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫اس سے مزند معلوما ت خاصل کرو۔۔۔اس کے شاتھی سے ملیا ہے مچھے ہستیال‬


‫خا رہا ہوں میں ۔۔۔ یب نک اس کی ا جھے سے خاطر مدارت کرو۔۔۔۔ وہ سف یق کو‬
‫خکم د ییا بپزی سے ئکال ۔۔۔دل و دماغ میں آندھیاں سی خل رہی تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫دل نے خاناں کو نے فصور قرار دنا تھا۔۔۔دماغ نے اسے ھر سے محرم مچھیا‬
‫ت‬
‫سروع کر دنا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آعا کا جھوٹ اس کیس کو بہت الچھا گیا تھا۔۔۔‬

‫ہستیال میں پڑے آعا کے شاتھی نے تھی خاناں کے خالف ییان دنا ۔۔۔۔۔‬

‫خاناں کا سزا سے بحیا اب نا ممکن ہو گیا تھا۔۔۔۔ٹس انک کوبین قاضی تھا جسے‬
‫خاناں کے سچ پر اعتیار تھا۔۔۔۔۔‬

‫وہ سیسے کے شا متے کھڑی ا یتے عکس کو انک نک دنکھ رہی تھی کچھ تھی نو بہیں ندال‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫چ‬
‫تھا یہ اس کی آ ھوں کی صوم یت یہ ہرے کی شادگی ۔۔ دو ییہ ا ھی ھی سر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫پر ئکا ہوا تھا۔۔۔اس کی ناکپزگی قا م ھی ٹس ظریں ندل یں یں۔۔۔د ھتے‬
‫والوں کی ۔۔۔ ر ستے داروں کی۔۔۔ اخیشام کی۔۔۔۔‬

‫وہ گم سم سے کھڑی ا یتے چہرے پر ہاتھ تھپر رہی تھی۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬


‫جمزہ ھے سے مرے یں دا ل ہوا تھا ۔۔۔اس کی خالت د کھ کر مزہ کا دل د ل‬
‫ج‬ ‫ک‬
‫گیا۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫کیسے اس کی جھونی سی ہن دییا کی طا م ئظروں کا شامیا کرے گی۔۔۔اس جیال‬
‫سے انک تھای کے رو نگتے کھڑے ہو گتے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ مپری گڑنا۔۔۔۔ا ٹسے ک یوں کھڑی ہو۔۔۔آؤ بتٹھو مپرے ناس ۔۔ جمزہ نے ییڈ پر‬
‫ُ‬
‫بتٹھتے ہونے اسے ھی النا۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ت‬

‫گ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫ت‬
‫تھانی۔۔ہالہ اس کے ناس آ کر ٹھ تی۔۔۔۔‬

‫تھانی ییہ ہے آپ کو۔۔۔دو ِدن میں نے آپ کا ای نظار کیا۔۔۔تھر مچھے لگا آپ‬
‫ب‬
‫بہیں آ بیں گے۔۔۔۔امی انو کونی مچھ نک بہیں نچ نانے گا۔۔۔ یں نے مت کی‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫ُ‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫ہ‬ ‫م‬
‫ہت مت۔۔۔۔آپ لوگ یشہ تے ھے یہ ہالہ ہت بہادر ہے۔۔۔۔ٹس اسی‬
‫لتے میں نے ہمت کی۔۔۔۔۔وہ دور کہیں کسی سوچ کے زپر اپر تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھر ییہ ہے تھانی میں وہاں سے تھاگ ئکلی۔۔۔نکڑی گتی نو جود کو بجانے کے لتے‬
‫گولی تھی خالنی۔۔۔میں نے ۔۔۔ہالہ نور نے۔۔۔۔جو انک ج یویتی بہیں مار شکی کٹھی‬
‫ُ‬
‫خ‬
‫اس نے انک تتے خا گتے اٹشان کو گولی ماری۔۔۔۔‬

‫ییہ ہے ک یوں تھانی۔۔۔۔ک یوں کے عزت زندگی سے زنادہ عزپز سے ہے۔۔۔۔۔میں‬


‫ُ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ن‬
‫نے ھی یں سوخا تھا زندگی نوں ھی رخ موڑ لے گی ھی۔۔۔۔۔ا ک آٹسو اس کی‬
‫لی پر گرا تھا۔۔۔‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬

‫لیکن خا یتے ہیں اجھا ہوا جو ہوا۔۔۔۔لوگوں کے اصلی چہرے شا متے آ گتے ۔۔۔‬
‫روبییہ آ یتی نے جو کہا وہ سب سیا میں نے۔۔۔۔۔اخیشام نے جس طرح راسیہ ندلہ‬
‫وہ دنکھا میں نے۔۔۔۔اور آپ کیسے مپرے شاتھ کھڑے ہیں یہ محسوس کر شکتی‬
‫ھوں میں۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫مشکلیں اٹشان کو نوڑنی بہیں ہیں تھانی ۔۔۔مشکلیں اٹشان کو طاقت د یتی ہیں‬
‫۔۔۔ صپر کرنا شکھانی ہیں۔۔۔اور رب سے مالقات کا ذرئعہ تھی ین خانی ہیں۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫جمزہ نے ایتی معصوم سے بہن کو دنکھا وہ آج بہلی دفعہ اسے پڑی گی ھی۔۔‬
‫ل‬

‫سمچھدار اور سچ میں بہادر۔۔۔‬

‫تھانی۔۔۔اب میں کمزور بہیں ہوں ۔۔۔ میں ہمت کروں گی تھانی۔۔۔آپ مپرا‬
‫جوصلہ ہو مپری طاقت۔۔۔۔میں لڑو ں گی ا یتے لتے۔۔۔آپ لوگوں کے‬
‫لتے۔۔۔۔۔ہالہ نور کی آنکھوں میں جمک دکھانی دے رہی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫میں ہمیشہ ئمھارے شاتھ کھڑا ہوں ہالہ۔۔۔۔مچھے ایتی بہیوں پر فحر ہے۔۔۔اس‬
‫نے ہالہ کے آٹسو نوبچھ ڈالے۔۔۔۔‬

‫اور مچھے ا یتے تھانی پر ناز ہے۔۔۔۔ماہو تھانی کے کیدھے پر جھولی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫تم کب آنی۔۔۔جمزہ نے اس کے سر پر ج یت لگانی۔۔۔۔‬

‫ماہو ییہ بہیں کب آ کھڑی ہونی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ہالہ ئمھاری انک نالی کہاں ہیں۔۔۔۔ماہو کی ئظر ہالہ کے کان پر پڑی۔۔۔۔‬

‫ییہ بہیں۔۔۔۔ہالہ نے پرٹشانی سے ا یتے کان کی لو کو جھوا۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫کونی نات بہیں میں یتی ی یوا دوں گا ہالہ۔۔۔اسے پرٹشان د کھ کر جمزہ نے کہا۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫تھانی مچھے تھی۔۔۔ماہو نے ایتی تھی حگاڑ ییانی۔۔۔۔‬

‫تھیک ہے دونوں خلیا مپرے شاتھ ۔۔۔وہ ہیسیا ہوا کھڑا ہوگیا۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫اج نف شاہ کے ر ستے کے نارے میں کیا جیال ہے آپ کا۔۔۔عروسہ قاروق نے‬
‫قاروق اجمد کی طرف دنکھا جو سونے کی ییاری میں تھے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫دماغ ضحنح ہے آپ کا ییگم۔۔۔۔قاروق اجمد کو لگا ان کی یوی ہوش یں یں‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫ٹ‬ ‫ی‬
‫جی قاروق۔۔۔مپرا دماغ ضحنح ہے نلکل۔۔۔ ھی آپ کی اور مزہ کی طرح خذنانی‬
‫ج‬
‫بہیں ہو رہی ہوں۔۔۔آپ کو ییہ ہے لوگ کس طرح کی نابیں کر رہے ہیں۔۔۔۔وہ‬
‫عمگین لہجے میں نولیں۔۔۔۔‬

‫لوگوں کا کیا ہے ییگم ۔۔۔۔قاروق اجمد تھیڈی آہ تھر نے ٹسپر پر بتٹھ گتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫لوگ۔۔۔۔لوگوں میں ہی رہیا ہے۔۔۔۔لوگوں میں ہی ییتیاں ییاہتی ہیں‬


‫ہمیں۔۔۔۔لوگوں سے ہی دییا ہے۔۔۔۔اور اسی دییا میں ختیا ہے ہمیں۔۔۔۔وہ‬
‫قکر مید تھیں۔۔۔۔‬

‫ت‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ُ‬


‫نو کیا کریں۔۔۔ محرم کو معافی دے دیں۔۔۔اسی ھر یں ا تی تی دے‬
‫دیں۔۔۔۔ییاؤ کیا یہ خاہتی ہو تم۔۔۔قاروق اجمد غصے سے نولے۔۔۔‬

‫اگر وہ لڑکا اجھا ہے نو مچھے لگیا ہے کونی پرانی بہیں ر ستے میں۔۔۔۔ خاناں کو معافی‬
‫آج بہیں نو کل مل ہی خانی ہے یہ۔۔۔۔۔آپ نے ہے جمزہ کو کہا تھا یہ وہ ا یتے‬
‫بیسے کے دم پر خلدی آزاد ہو خانے گی۔۔۔۔نو ک یوں یہ ہم ایتی بتتی کی تھالنی کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫سوخیں۔۔۔۔جس کا سگا ماموں اس کو یں اییا رہا دییا والے یسے اییا یں یں۔۔۔‬
‫گ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬
‫حف نفت کو ٹشلٹم کریں قاروق۔۔۔۔‬

‫عورت ہی عورت کی دسمن ہے قاروق۔۔۔ اگر کونی لڑکا مپری بتتی کو اییانا تھی‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫خاہے نو اس کی ماں اور یں ھی راضی یں ہوں گی۔۔۔۔ ہی سجانی‬
‫ُ‬
‫ن‬ ‫م‬
‫ہے۔۔۔۔عروسہ قاروق نے عاسرے کا ا ک اٹشا آ بییہ دکھانا تھا جس سے قاروق‬
‫اجمد خاہ کر تھی میہ بہیں تھپر شکے تھے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫سو خاؤ عروسہ۔۔۔صنح اتھ کر نات کریں گے۔۔۔۔قاروق اجمد ی یوی سے ئظریں تھپر‬
‫ق‬ ‫ب ُ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬
‫کر ل یٹ گتے ۔۔بتید ان کی آ ھوں سے کوسوں دور ھی ی یوی کی نا یں اس کی کر وہ‬
‫سمچھ رہے تھے۔۔۔۔لیکن انک ناپ کے لتے ق نصلہ کرنا سخت دسوار ہو رہا ت ھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ق‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫م ل سی ب‬


‫ن‬
‫سوپرا شاہ خاناں سے لتے نو یس ا یسن خی یں۔۔۔ تی کی کر نے ا یں‬
‫نڈھال کر دنا تھا۔۔۔۔‬

‫ینچ ن ُ‬
‫خاناں۔۔۔۔خاناں کو جیل کی شالجوں کے ھے د کھ ان کا دل جون کے آٹسو‬
‫رونا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ماما۔۔۔ماما میں نے کچھ بہیں کیا ماما۔۔۔جھوٹ ہے یہ ۔۔۔ وہ لڑکی ہالہ مچھ پر‬
‫ُ‬
‫ش‬
‫الزام لگا رہی ہے۔۔۔یہ سب اس کے تھانی کا کیا دھرا ہے ۔۔۔ہو کیا ہے‬
‫ک‬‫ش‬ ‫ُ‬
‫اعواء کا ڈراما رخانا ہو ان لوگوں نے نا کے مچھ سے ندلہ لے یں۔۔۔خاناں ماں کو‬
‫دنکھ کر پڑپ گتی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫بتیا۔۔۔سروعات نو تم سے ہونی تھی یہ۔۔۔۔ک یوں تم نے اس لڑکے پر جھونا‬
‫ل‬ ‫ُ‬
‫الزام لگانا۔۔۔۔یہ تم اس کی عزت اجھا ییں یہ یہ سب ہونا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫مپری پری یت میں بہت کمیاں رہ گییں بتیا۔۔۔۔میں ئمھیں ا جھے پرے کا قرق بہیں‬
‫شکھا شکیں۔۔۔سوپرا شاہ نے جود کو کوشا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ماما۔۔۔میں مایتی ہوں میں نے جمزہ کے شاتھ علط کیا لیکن مچھے بہیں ییہ تھا نات‬
‫ایتی آگے پڑھ خانے گی۔۔۔۔میں نو ٹس ۔۔۔۔وہ ٹسٹمان ہونی۔۔۔۔‬

‫کیا ٹس خاناں۔۔۔۔بہت کچھ علط ہو حکا جسے شدھارنا اب ممکن بہیں‬


‫ُ‬
‫ہے۔۔۔۔دعا کرو کونی معحزہ ہو خانے اور ہماری مشکالت جٹم ہو خابیں۔۔۔۔ان کی‬
‫شاری امیدیں اب ہالہ اور اج نف کے ر ستے سے حڑ ی ہوبیں ت ھیں۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫کوبین قاضی غصے میں لمتے لمتے ڈگ تھرنا خاناں کے ناس آنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫آعا کون ہے خاناں شاہ۔۔۔اس کی آواز کی گوبج سے خاناں کے جواس ناجیہ‬
‫ہونے۔۔۔۔‬

‫آعا۔۔۔۔خاناں نے آعا کا نام دہرانا۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫ہاں آعا۔۔۔۔ییاؤ کیا ئعلق ہے ئمہارا آعا سے۔۔۔اس نے خاناں کی آ ھوں یں‬
‫م‬ ‫ک‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں ڈال کر سرد ہجے یں نوجھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آعا مپرا پرانا ڈرای یور ہے۔تھر میں نے جود ڈرای یو سروع کی نو اسے قارغ کر‬
‫ُ‬
‫دنا۔۔۔۔۔۔اس نے ڈرنے ڈرنے جواب دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫خاناں کے جواب پر کوبین قاضی کے چہرے پر سرجی ئماناں ہونی۔۔۔۔اس نے‬
‫غصے سے بتیل پر ہاتھ مارا تھا۔۔۔‬

‫کل کیس کی سماعت کورٹ میں ہے ۔۔۔ تم نے ا یتے لتے جود گڑھے کھودے‬
‫ہیں خاناں ۔۔۔یہ خا یتے ہونے تھی کہ ئمہارا اس كڈ ییتیگ سے کونی ئعلق بہیں۔۔‬
‫ُ‬
‫ئمھیں بجانا مپرےٹس میں بہیں۔۔۔اس نے سرد آہ ھری۔۔۔۔۔‬
‫ت‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫کل خیسے ہی آعا اور اس کے شا ھی کورٹ یں ییان دیں گے اسی وقت اس‬
‫م‬
‫کیس کا ق نصلہ ئمھارے خالف ہو خانے گا۔۔۔۔۔ای نظار کرو ایتی سزا کا ۔۔۔۔وہ‬
‫واٹس ناہر ئکل گیا خاناں کی آنکھوں سے آٹسو کی انک لڑی نوٹ کر بہہ گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫م‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫آج اسے ا تی انک انک طی کا دل سے اجشاس ہو رہا تھا گر وقت ریت کی طرح‬
‫ہاتھ سے ئکل گیا تھا۔۔۔‬

‫دروازے کی آواز پر جمزہ خلدی سے گ یٹ کھو لتے آنا میادا کہیں امی انو کی آنکھ یہ کھل‬
‫ح‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬
‫خانے اس نات سے نے جپر کے اس کے ماں ناپ کی آ ھوں سے بتید ر صت‬
‫ہو گتی ہے۔۔۔۔‬

‫کوبین تھانی آپ اس وقت۔۔۔۔جمزہ کو رات کے اس بہر کوبین کو دنکھ کر شدند‬


‫جپرانی ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں جمزہ ضروری نات کرنی ہے کیا میں اندر آ شکیا ہوں۔۔۔۔کوبین قاضی نے پرم‬
‫لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫خ‬ ‫ُ‬
‫جی کوبین تھانی آ یتے یہ۔۔۔۔۔جمزہ اسے لتے ڈراییگ روم یں ال آنا۔۔۔‬
‫م‬

‫ا یتے امی انو اور ہالہ کو تھی نال الؤ ۔۔۔ کچھ ضروری نابیں ہیں جو کرنی‬
‫ہیں۔۔۔۔کوبین قاضی نے گھمٹپر لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫جمزہ نے نا ھی سے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫تھوڑی ہی دپر میں وہ سب ڈراییگ روم میں موجود تھے۔۔۔۔کوبین قاضی نے ہت‬
‫ب‬
‫ُ‬
‫ئفصیلی نات کی تھی۔۔۔اس کے ئعد وہ خانے کے لتے اتھ ھڑا ہوا۔۔۔‬
‫ک‬

‫ش‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫آپ کے شاتھ کا ہت کریہ تھانی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫جمزہ نے شکریہ ادا کرنے ہونے اسے دروازے نک ھوڑا۔۔۔۔‬
‫ج‬

‫کوبین قاضی اییای یت سے مشکرا دنا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‪،‬‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خالل شاہ یہ سب ئمھاری وجہ سے ہو رہا ہے یہ تم زونا سے ئکاح کرنے یہ مپری‬
‫بخی کی زندگی ییاہ ہونی۔۔۔۔سوپرا شاہ ہاتھ میں خالل شاہ کی ئصوپر تھامے آٹسو بہا‬
‫رہی تھیں۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫پڑی ماما۔۔۔کچھ بہیں ہوگا خاناں کو ۔۔۔آپ قکر یہ کریں۔۔۔اج نف نے ان کی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نات سن لی تھی اسے سوپرا شا ہ ھی اس مجے پری گیں جو اس کی ماں کو ہی‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ت‬

‫ہمیشہ مورد الزام تھرانی آ بیں تھیں۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ُ‬
‫اج نف کا فون اسی مجے بج اتھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫پڑی ماما۔۔۔۔جمزہ کی کال آن رہی ہے ۔۔۔ہالہ نور کے تھائ کی۔۔۔۔فون اتھانے‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫بہ ُ‬
‫سے لے اس نے سوپرا شاہ کو ییانا۔۔۔اور کال ابتیڈ کرنے کمرے سے ناہر ل‬
‫گیا۔۔۔‬

‫اس وقت۔۔۔۔سوپراشاہ کو مزند قکر ال جق ہونی۔۔۔‬

‫تھوڑی ہی دپر میں وہ چہرے پر مشکراہٹ سجانے واٹس لونا تھا۔۔۔‬

‫قاروق اجمد کو ہالہ کے شاتھ مپرا رسیا ق یول ہے پڑی ماما اور وہ کل صنح ہی کیس‬
‫واٹس لے رہے ہیں معاملہ عدالت خانے سے بہلے ہی جٹم ہو خانے گا۔۔۔ٹس‬
‫ی‬ ‫ص‬ ‫ف‬‫ئ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ان کی کچھ سرائط یں جن کو یں نورا کرنا ہوگا۔۔۔۔اج نف نے ل ییانی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫سوپرا شاہ کو جوسی کے شاتھ شاتھ جپرانی تھی ھونی۔۔۔‬

‫کیسے مان گتے ُوہ لوگ۔۔۔۔وہ جپرانی سے نولیں۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ نور کا رسیا نونا ہے وہ دو ِدن گھر سے ناہر رہی ہے ۔۔۔کون اییانا اسے۔۔۔ٹس‬
‫بہی سوچ کر مان گتے۔۔۔اج نف نے اندازہ لگانا۔۔۔‬

‫سوپرا شاہ طلحہ شاہ کے کمرے کی طرف دوڑیں چہاں انک دادا ایتی نونی کی محیت میں‬
‫نڈھال پڑا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫خاناں صنح سوپرے ہی گھر واٹس آ گتی۔۔۔کوبین نے اسے جود ڈراپ کیا‬
‫س‬ ‫ت ُ‬
‫تھا۔۔۔۔۔وہ بہلے خیسی خاناں بہیں تھی۔۔۔کوبین را ستے ھر اسے مچھانا آنا‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫تھا۔۔۔اس نے ضرف خاموسی سے گردن الی ھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس کی خاموسی کو نوٹس کرنے ہونے دادو نے اسے بہت محیت دی‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔۔اس سے کونی سوال یں نوجھا گیا تھا۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫خاناں کا دل دماغ کوبین قاضی کی نانوں میں ائکا ہوا تھا جو اس نے مچھانا تھا اسے‬
‫ُ‬ ‫ل ُ‬ ‫ُ‬
‫ٹس وہی ناد تھا۔۔۔کوبین کی سحصیت اس کا ہحہ اس کی نوجہ خاناں اس کی ذات‬
‫میں کہیں گم ہو گتی تھی۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫اج نف نے اسے د کھ کر ا یور کیا ۔۔۔‬
‫گ‬

‫اج نف بہاں آ کر بتٹھو ھمارے ناس۔۔۔۔خاناں ا یتے دن ئعد لونی ہے‬


‫آج۔۔۔۔مل کر کھانا کھابیں گے سب۔۔۔طلحہ شاہ جوسی سے نولے۔۔۔۔۔‬

‫دادو۔۔۔خاناں کے لتے ہی نو ہالہ کا رسیا ق یول کیا ہے میں نے۔۔۔۔وہ جیا کر‬
‫نوال۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ئ‬ ‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬


‫خاناں نے ئظر اتھا کر اسے د کھا تھا۔۔۔ کیا یہ تھا اس کی ئظروں میں۔ ۔۔۔ فرت‬
‫۔۔غصہ۔۔۔نے ٹسی۔۔۔اگلے ہی نل وہ ئظر تھپر گتی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ہالہ اج نف سے رسیا کرنا ہماری محیوری ہے بتیا۔۔۔قاروق اجمد نے ہالہ کو‬


‫سمچھانا۔۔۔‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ی‬
‫جی انو ۔۔۔ میں ھتی ہوں ۔۔۔وہ سب نا ستے کی بت ل پر موجود تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫آپ کی ہالہ بہت بہادر ہے۔۔۔۔جمزہ نے مان سے کہا نو وہ مشکرا دی۔۔۔۔‬

‫جب تھانی آپ خیشا ہو نو بہن کو کونی ڈر ہونا تھی بہیں خا ہتتے۔۔۔ہالہ نے تھی‬
‫محیت سے جواب دنا۔۔۔۔‬

‫س‬ ‫ُ‬
‫بتیا آج وہ لوگ شام میں آ بیں گے ۔۔۔ آپ ییار رہیا۔۔۔۔۔انو اسے مچھا یتے‬
‫ہونے بتیل سے اتھ گتے۔۔۔۔‬

‫وہ تھی کمرے میں خلی آنی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫۔۔خاناں کو معاف کرنا اج نف سے رسیا کرنا ۔۔۔اخیشام کو تھولیا سب کچھ بہت‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫م ُ‬
‫ئکل ن ِف دہ تھا۔۔۔ گر اسے کمزور یں پڑنا تھا ا یتے لتے ماہو کے لتے۔۔۔وہ ا لی‬
‫ہ‬
‫ص‬ ‫ن‬ ‫ق‬ ‫بہ ت ج ب مسنفی ت ُ‬
‫ل ھی اس کے لوں کے شاتھ حڑا ہوا‬ ‫یں ھی ھونی ہن کا‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫تھا۔۔۔۔جود کو مصیوط کرنے ہونے اس نے کیا یں اتھا یں ھی۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ب‬

‫نونی ورستی نک کا سفر اتھی نافی تھا۔۔۔۔۔جمزہ کو نونی ورستی نے نے فصور قرار‬
‫دے دنا تھا خاناں کی دوسیوں نے ا یتے ییان میں شارا سچ کہہ دنا تھا۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ت‬ ‫خ‬ ‫ینچ بہ ُ‬


‫آج وہ تھانی کے ھے یں اس کے شاتھ شاتھ ل رہی ھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫سب کی ئظریں ہالہ پر نکی تھیں۔۔۔ کچھ سرگوسیاں اس کے کانوں نک نخی گر‬
‫م‬
‫وہ ییا ِکسی جوف کے ایتی کالس کی طرف پڑ ھتے ہی خلی گتی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫سچ ہے کچھ خادنے اٹشان کو طاقت د یتے ہیں۔۔۔اس کے اندر کا جوف میا د یتے‬
‫بہ ب ُ‬
‫ہیں ۔۔۔۔ مشکلیں ضرف ئکل نقیں ہی یں ال یں ان کے شاتھ شاتھ ہت سی‬
‫ب‬
‫آشاییاں تھی حڑی ھونی ھیں ۔۔۔ ہالہ نور کے لتے ِزندگی ختتی ئکل نف دہ ہونی تھی‬
‫ایتی ہی آشان تھی ہو گتی تھی لوگوں کا جوف ُاس کی دل سے ہمیشہ کے لتے ج مٹ‬
‫ہو گیا تھا۔۔۔‬

‫ِزندگی کا انک ییا ناب کھلتے خا رہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫اج نف شاہ اور ہالہ نور کا رسیا۔۔۔۔‬

‫ہالہ کو کالس میں بتٹھا دنکھ کر ذوال یورین کی آنکھوں میں جمک آ گتی۔۔۔۔‬

‫ہیلو۔۔۔۔کیسی ہیں آپ۔۔۔۔وہ قارمل لہجے میں نوال۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ش‬ ‫ُ‬


‫ب‬
‫ہللا کا کرم ہے آپ کا ہت کریہ۔۔۔ت ھانی نے ییانا کہ آپ نے ہت ہیلپ‬
‫ش‬ ‫ُ‬
‫کی۔۔۔۔ہالہ نے دل سے اس کا کریہ ادا کیا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ذوال یورین کی ئظریں ہالہ کے چہرے پر جم سی گتی ۔۔۔۔ گزرے کچھ ِدن ہالہ کی قکر‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫م ُ‬
‫یں اسے صدنوں پر مح نط گے ھے۔۔۔۔‬

‫ہالہ کے چہرے کی معصوم یت پر وہ اییا دل ہار بتٹھا تھا۔۔۔۔‬

‫ہالہ میں آپ سے کچھ کہیا خاہیا ہوں۔۔۔۔آج وہ دل کی نات زنان پر النے سے جود‬
‫کو روک بہیں نانا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہالہ نوری طرح اسی کی طرف م یوجہ ھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫میں۔۔۔میں آپ سے شادی کرنا خاہیا ہوں۔۔۔۔ییا کسی ئمہید کے اس نے صاف‬
‫الفاظ میں ا یتے دل کا خال عیاں کیا۔۔۔‬

‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ہالہ کی آ یں جپرت سے ل یں۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ذوال یورین۔۔۔اس نے ذوال یورین کو جپرت سے ئکارا۔۔۔‬

‫ہالہ ۔۔۔ میں بہیں خاییا کب کیسے ک یوں ۔۔۔ ٹس آپ مچھے اجھی لگیں ۔۔۔ مپری‬
‫آ ییڈنل خیسی ۔۔۔۔اگر مپری زندگی میں کونی سرنک ہو شکیا ہے نو وہ ضرف اور‬
‫ضرف آپ ہیں۔۔۔۔ذوال یورین قاضی کی آنکھوں میں سجانی تھی محیت کی اس گہرانی‬
‫کو ہالہ نے محسوس کیا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ذوال یورین۔۔۔مپرا رسیا طے ہو حکا ہے ۔۔۔۔ آنی اتم سو ری۔۔۔ہالہ نے ئظریں جھکا‬
‫لیں۔۔۔۔‬

‫زوال یورین کے ینچھے کھڑا اج نف ایتی کامیانی پر مشکرا اتھا۔۔۔۔۔‬

‫کس سے ہالہ۔۔۔کب طے ہوا آپ کا رسیا۔۔۔۔ذوال یورین کے وجود کو خیسے ِکسی‬


‫نے تھتی میں جھوئکا ۔۔‬

‫ُ‬
‫مچھ سے۔۔۔۔اج نف نے ینچھے سے جواب دنا ۔۔۔ہالہ نے اسے الس یں دا ل‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫ہونے دنکھ لیا تھا اس لتے وہ خاموسی سے بتنچ پر بتٹھ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ذوال یورین کو اج نف کے جواب پر جھ نکا لگا۔۔۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫اس نے انک ظر ہالہ پر ڈالی اور الس سے ل گیا۔۔۔۔‬

‫ہ‬‫بُ‬
‫غصے میں لمتے لمتے ڈگ تھرنا وہ انک سیشان گوسے میں نچ گیا۔۔۔۔ج یب سے‬
‫فون ئکال کر تھانی کو کال لگانی۔۔۔۔‬

‫یہ ک یوں کیا آپ نے تھای۔۔۔آپ نے مچھے ہالہ سے ملتے سے روکا ۔۔۔۔ خاناں کو‬
‫ُ‬
‫آزاد کر دنا ۔۔۔اور اج نف کا رسیا ہالہ کے شاتھ۔۔۔۔کال ملتے ہی اس نے ییا رکے‬
‫دل کی تھڑاس ئکالی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کوبین قاضی نے بچمل سے جھونے تھانی کی نات ستی۔۔۔۔‬

‫ذوال یورین۔۔۔۔۔ہم اس نارےمیں آرام سے گھر پر نات کریں گے۔۔۔۔تم اس‬


‫س‬ ‫ُ‬
‫وقت ایتی پڑھانی پر نوجہ دو۔۔۔نافی نابیں گھر پر ہوں گی۔۔۔کوبین نے اسے مچھا‬
‫کر الین کاٹ دی۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫ذوال یورین کے اندر انک اند ھی آگ کا االؤ دہک اتھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کس قدر پڑنا تھا ُوہ دو ِدن ہالہ کی قکر میں۔۔۔۔کتتی متییں کتتی دعابیں مانگی‬
‫تھیں۔۔۔اور آج جب وہ واٹس لوٹ کر آنی نو ِکسی اور کے نام سے واٹشیہ ہو‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫کر۔۔۔۔اس نے فون اتھا کر زور سے ھت نکا ۔۔۔‬

‫کوبین تھانی۔۔۔ک یوں آپ نے اٹشا کیا۔۔۔یہ خا یتے ہونے تھی کے مپری خاال کے‬
‫ُ‬
‫لتے کیا قیلیگز ہیں آپ نے مچھے اس سے ملتے سے روکا۔۔۔۔ک یوں۔۔۔۔اس نے‬
‫دونوں ہاتھوں سے ا یتے نال نوچے۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ذوال یورین سے نات کرنے کے ئعد کوبین قاضی بہت ذنادہ ڈسپرب ہو گیا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫وہ خاییا تھا ذوال یورین کی قیلیگز۔۔۔۔۔مگر وقت اور خاالت کے بخت خاموش‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫سف یق۔۔۔۔۔آعا کے فون کی ڈبتیلس مچھے ایتی بتیل پر خاہییں۔۔۔۔۔کب کس سے‬


‫ف‬‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫مال کس سے نات ہونی۔۔۔اس کے اکاؤ یس کی ص الت۔۔۔۔سب کچھ‬
‫ی‬
‫خا ہتے۔۔۔۔آعا کی ہر طرح کی کمزوری کے نارے میں معلومات خاصل کرو۔۔۔آعا‬
‫ہی ہے جو سجانی خاییا ہے جس کی گواہی محرم کو ک نفر کردار نک بہنجانے میں کام‬
‫آنے گی۔۔۔۔کوبین قاضی نے اٹسیکپر سف یق کو ہدانات دیں۔۔۔۔‬

‫سف ی ُ‬
‫مگر سر یہ کیس نو آج صنح ہی جٹم ہو حکا نو تھر۔۔۔۔ ق الچھ گیا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کیس اتھی جٹم بہیں ہوا سف یق۔۔۔۔ اتھی نو سروعات ہیں۔۔۔۔کٹھی کٹھی دایہ‬
‫ڈال کر ہی سکار کو ت ھیشانا خانا ہے۔۔۔۔وہ مشکرانا۔۔۔‬

‫سف یق کو ا یتے صاجب کی نانوں کا مظلب سمچھ آ گیا تھا۔۔۔آپ قکر یہ کریں‬
‫سر۔۔۔۔شاری معلومات شام نک آپ کی بتیل پر ہوں گی۔۔۔۔وہ شل یوٹ کرنا‬
‫کمرے سے ئکل گیا۔۔۔۔‬

‫ذوال یورین۔۔۔۔محیت میں تھوڑی بہت ئکل ن ِف نو اتھانی پڑنی ہے ۔۔۔۔ آگ میں‬
‫ُ‬
‫یپ کر ہی نو محیت کیدن بتتی ہے۔۔۔اس نے جود المی کی۔۔۔۔۔ ھونے تھانی‬
‫ج‬ ‫ک‬
‫کے درد سے وہ ناآسیا بہیں تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫تھانی۔۔۔شام میں وہ لوگ آ بیں گے نو آگے کیا ہوگا۔۔۔۔ہالہ کو شام کی قکر‬


‫سیانی۔۔۔۔‬

‫ہالہ۔۔۔یہ نو تھیک سے میں تھی بہیں کہہ شکیا کہ یہ اویٹ کس کروٹ بتٹھے گا‬
‫۔۔۔۔ لیکن ہمیں صپر سے کام لتیا ہوگا۔۔۔ہمت رکھ کر نایت قدمی سے جیتیا‬
‫ل‬ ‫س‬
‫ہے۔۔۔نا کہ آ ییدہ کونی ِکسی ہالہ نور کو آشان ہدف نا ھے۔۔۔۔ مزہ نے د مے ہجے‬
‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫چ‬‫م‬
‫س‬ ‫م ُ‬
‫یں اسے مچھانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫جی تھانی ۔۔۔تھیک کہا آپ نے۔۔۔۔اس نے اییات یں سر النا۔۔۔۔‬

‫ُ ُ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫بُ‬
‫گاڑی گھر کے دروازے پر نچ گتی ھی۔۔۔ہالہ خیسے ہی گاڑی سے اپری اس کی‬
‫سماعت سے کچھ جملے نکرانے ۔۔۔‬
‫ُ‬
‫نلٹ کر دنکھا نو گلی سے گزرنی ہونی انک مجلے کی عورت نے اس کے کردار پر لے‬
‫م‬ ‫ج‬
‫نازی کی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫بہ گ ھ ت ُ‬
‫آج ہالہ گھر کے اندر یں سی ھی اس نے بپزی سے قدم پڑھانے اور اس کے‬
‫ُ‬
‫آگے خا کر اس کا راسیہ روک لیا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اب کہتے۔۔۔ہالہ نے اس عورت کو پری طرح ھورا۔۔۔‬
‫گ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫وہ عورت انک دم گڑ پڑا گتی۔۔۔اٹشا نو اس کے گمان میں ھی ہیں تھا۔۔۔۔۔‬

‫ھ یو مپرے را ستے سے۔۔۔۔وہ نوکھالہٹ کا سکار ہونی۔۔۔‬

‫ارے ۔۔۔اتھی نو آپ بہت کچھ کہہ کر پڑھی ہیں ۔۔۔۔ذرا ییانے مچھے‬
‫تھی۔۔۔کیسی ہوں میں۔۔۔آپ سے تھی خان لوں کچھ ا یتے نارے میں۔۔۔۔ہالہ‬
‫نے جوفی سے ڈٹ کر کھڑی ہو گتی۔۔۔‬

‫جمزہ گاڑی سے ییک لگانے ایتی بہیا کے اس روپ کو جوسی اور جپرت کے ملے‬
‫خلے ناپرات کے شاتھ دنکھتے لگا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کتتی نے جیا لڑکی ہو۔۔۔۔کیسے دو ِدن ئعد گھر لوٹ کر آنی ہو۔۔۔ماں ناپ کے میہ‬
‫پر کا لک مل کر۔۔۔۔اور مچھ سے ند ئمپزی کر رہی ہو۔۔۔۔یہ سرئقوں کا مجلہ ہے‬
‫ُ‬
‫بتتی۔۔۔بہاں تم خیسی آوارہ لڑکی کی کونی خگہ بہیں۔۔۔۔۔۔اس عورت نے ا تی‬
‫ی‬
‫گ‬ ‫ُ‬
‫زنان سے تھر زہر ا ال۔۔۔۔۔‬

‫نام ییہ ہے آپ کو مپرا۔۔۔۔ نورا نام۔۔۔۔مپرے ناپ کا نورا نام ییہ‬


‫ہے۔۔۔۔بہیں۔۔۔۔خلیں مپری ماں کا ہی نام ییا دیں۔۔۔ہالہ نے سوالیہ ئظریں‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫اس پر جما یں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫۔بہیں ییہ ہوگا۔۔۔۔خلیں جپر۔۔۔۔بچھلے شال مپرے ناپ کو دل کا دورہ پڑا تھا‬
‫اسی سرئقوں کے مجلے سے ہیں یہ آپ۔۔۔کونی آنا آپ کے گھر سے‬
‫نوجھتے۔۔۔۔دنکھتے۔۔۔۔عیادت کو۔۔مجلے داری یٹھانے کو۔۔۔۔‬

‫۔مجلے کے ماجول کی نات کر رہی ہیں یہ آپ۔۔۔۔وہ لمتے لمتے نالوں واال عالیا آپ کا‬
‫ُ‬
‫ہی بتیا ہے جو مجلے کی ہر لڑکی کو ایتی ئظروں کے حصار میں اس کے گھر نک‬
‫بہنجانا ہے۔۔۔آنی خانی کم عمر بحیوں پر ففرے کسیا ہے۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫سرئف ہے وہ ہت زنادہ۔۔۔۔۔ک یوں کے ا تی ہن اور ماں کے لتے ا ٹسے لے‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫بہیں کہیا۔۔۔ہالہ نے اس کے بحتے ادھپڑ د یتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جس معاسرے میں آپ خیسی عوربیں ہوں یہ وہاں مردوں کو طالم بتتے کی‬
‫ضرورت بہیں پڑنی۔۔۔۔۔چہاں نک نات ہے مپرے گھر سے ناہر ر ہتے کی ۔۔۔ نو‬
‫آپ کو کونی ئکل نف بہیں ہونی خا ہتے اس نات سے ۔۔۔ک یوں کے یہ میں آپ کی‬
‫بتتی ہوں نے بہو۔۔۔۔اور کچھ خاییا خاہتی ہیں آپ نو نوجھ شکتی ہیں۔۔۔۔ہالہ نے‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫سرد ئظروں سے ا یں د کھا۔۔۔۔۔‬
‫ھ‬

‫ُ‬
‫جمزہ تھی ناس خال آنا اس عورت نے ت ھا گتے میں عاق یت خانی اور اییا راسیہ‬
‫لیا۔۔۔۔۔‬

‫جمزہ نے ہالہ کا کیدھا تھتٹھیا نا۔۔۔۔شاناش مپری بہیا۔۔۔۔تم نو کمال کر گییں‬


‫۔۔۔۔ کہیں یہ کونی جواب نو بہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫تھانی۔۔۔۔ک یوں لوگ مچھے ہی فصور وار تھہرا رھے ہیں ک یوں کے میں لڑکی ہوں نا‬
‫کمزور ہوں۔۔۔۔ہالہ نے جمزہ کو نے ٹسی سے دنکھا۔۔۔‬

‫ہالہ یہ اس لتے ئم ھیں فصور وار تھہرا رھے ھیں ک یوں کے یہ ذہتی یٹمار ہیں ۔۔۔۔‬
‫س‬
‫تم تھی ابہیں یٹمار ہی ھو۔۔۔ ان کا الج کن یں۔۔۔۔ لو اب ھر یں‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫مچ‬
‫ب‬‫ُ‬
‫۔۔۔ ہت گرمی ہے آج۔۔۔۔‬

‫خاناں مپری بتتی۔۔۔طلحہ شاہ خاناں کے کمرے میں آنے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫جی دادو۔۔۔۔وہ ییڈ پر کراؤن سے ییک لگانے گم سم سے ھی ھی دادو کی آمد پر‬
‫سیدھی ہونی۔۔۔۔‬

‫نونی ورستی ک یوں بہیں خا رہیں خاناں۔۔۔۔اس طرح کب نک کمرے میں یید ہو کر‬
‫ُ‬ ‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫ھی رہو گی مپری خی۔۔۔۔نونی کی خالت پر ان کا دل کٹ گیا۔۔۔۔‬

‫دادو۔۔۔۔کیا سچ میں میں بہت صدی اور روڈ ہوں۔۔۔۔کیا میں ند ئمپز‬
‫ل‬ ‫ُ‬
‫ہوں۔۔۔۔خاناں نے ا چھے ہونے انداز میں نوجھا۔۔۔‬

‫ا ٹسے سوال ک یوں نوجھ رہی ہو خاناں۔۔۔تم نو مپری زندگی ہو ۔۔۔۔ طلحہ شاہ کو نونی‬
‫سے خاص لگانو تھا بہی نات اج نف شاہ کو کا یتے کی طرح جٹھتی آنی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫دادو۔۔۔۔میں نے جمزہ کے شاتھ بہت علط کیا۔۔۔۔مپری اکڑ مپری انا مچھے اندھا‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫کر گتی۔۔۔۔لیکن ہالہ نور۔۔۔۔میں نے اسے کونی ئفصان یں ہنجانا۔۔۔۔ یں‬
‫م‬ ‫ہ‬
‫ت‬ ‫ل‬‫م‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫نے اسے اعوا یں کروانا دادو۔۔۔۔ کن شاند ھے سزا ا ٹسے ہی تی ھی ۔۔۔‬
‫ج‬ ‫ُ‬
‫میں کیسے نونی خاؤں گی ۔۔۔ سب کی ئظریں اور ان یں ھتے سوال۔۔۔۔ہالہ اور‬
‫م‬
‫جمزہ کی موجودگی۔۔۔۔۔میں شامیا بہیں کر ناؤں گی اب۔۔۔۔وہ نونے ہونے لہجے‬
‫میں نولی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫طلحہ شاہ کو اس کی ندلی ہونی سوچ پر جپرت ہونی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بتتی جب اٹشان سجے دل سے نویہ کرنا ہے یہ نو ہللا معاف کر د ییا ہے ئم ھیں‬
‫اجشاس ہو گیا ہے نو سجدے میں گر کر معافی مانگ لو۔۔۔ا یتے رب سے ۔۔۔۔ اور‬
‫ط‬ ‫م‬ ‫ت ُ‬
‫ھر اس کے ییدوں سے ۔۔۔۔ ی یت صاف ہو نو معافی ل خانا کرنی ہے۔۔ ۔ لحہ‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫شاہ نے اسے ییار سے مچھانا۔۔۔۔‬

‫سچ میں دادو۔۔۔کیا معافی دے د ییا اییا آشان ہونا ہے ۔۔۔ میں نو آج نک نانا کو‬
‫معاف بہیں کر شکی۔۔۔۔وہ دکھ سے نولی۔۔۔‬

‫بتیا ئمھارے نانا نے کٹھی معافی مانگی ہی بہیں۔۔۔انک نار ٹس انک نار وہ معافی‬
‫ُ‬
‫مانگیا نو ضحنح۔۔۔۔۔آج بتتے کی خدانی کا درد بہلی دفعہ ان کے ظوں سے عیاں ہوا‬
‫ف‬‫ل‬
‫۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫دادو آپ ان کی معاف کر د یتے۔۔۔خاناں کو شدند جپرت ہونی۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫بت ُ‬


‫ہاں مپری تی اس نے ئکاح کیا تھا کونی پرانی کا کام یں۔۔۔ا یتے تھانی کی ی یوہ کو‬
‫ُ‬
‫سہارا د ییا انک خاپز عمل ہے ٹس اس نے جھیا کر ئکاح کیا اسی نات کا غصہ تھا‬
‫مچھے۔۔۔۔سوپرا نے خذنانی ق نصلوں میں شاری زندگی یتہا گزار دی ۔۔۔۔ اور اج نف‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫اسے ھی زونا کی خدانی کا دکھ سہیا پڑا۔۔۔۔اب سوجیا ہوں ک یوں وقت ر ہتے درست‬
‫ق نصلے بہیں کتے میں نے۔۔۔مپرا خاندان ییاہ ہو گیا ضرف شک اور لوگوں کی نانوں‬
‫کی وجہ سے۔۔۔۔کتتے عرصے ئعد آج وہ ا یتے دل کا نوجھ نایٹ رھے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫خ ُ‬
‫لو ا ھو قرٹش ہو کر کھانا کھاؤ۔۔۔۔ شام کو ہالہ کے ھر خا یں گے یب معافی ھی‬
‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫مانگ لتیا ۔۔۔ طلحہ شاہ نے اس کا کیدھا ٹھیا نا۔۔۔۔ا ھو شاناش اب۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ت‬‫ھ‬

‫میں بہیں خاؤں گی دادو۔۔۔مپری ہمت بہیں جمزہ کا شامیا کرنے کی۔۔۔وہ مچھے‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫محرم ھیا ہے۔۔۔خاناں نے ائکار کیا۔۔۔‬

‫مپرے شاتھ خلو گی تم ۔۔۔ ٹس یہ مپرا ق نصلہ ہے۔۔۔دادو نے دھوٹس‬


‫جمائ۔۔۔۔‬

‫اوکے۔۔۔۔وہ مان گتی۔۔۔۔کچھ دپر نوبہی ییڈ پر بتٹھے بتٹھے گزار دی۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫کوبین کے الفاظ رہ رہ کر اس کی سماع یوں یں گوبج رھے ھے ل آحر‬
‫ت‬ ‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫وہ نوجھل دل کے شاتھ واش روم کی طرف پڑھ گتی۔۔۔۔‬

‫کٹھی کٹھی ضمپر کی آواز اٹشان کو ضحنح اور علط کی بہجان کرا د یتی ہے ۔۔۔‬

‫خاناں تھی ہر گزرنے نل کے شاتھ جود اخیشانی کے عمل سے گزر رہی تھی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ذوال یورین کوبین کے گھر آنے ہی اس سے الچھ پڑا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھانی کو شکون کا شاٹس نو لتتے دو۔۔۔۔کچن میں سے اماں کی آواز آنی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫شکون۔۔۔۔بہاں آگ لگی ہے اماں ۔۔۔آپ شکون کی نات کر رہی ہیں۔۔۔۔اس‬
‫نے کوبین کو گھورنے ہونے اماں کو جواب دنا۔۔۔۔‬

‫س‬
‫بتٹھ خاؤ ذوال یورین۔۔۔۔آرام سے صپر سے مپری نات سیو ۔۔ ھو اور ھر ری‬
‫ت‬ ‫مچ‬
‫ُ‬
‫انکٹ کرو۔۔۔کوبین نے اسے نازو سے نکڑ کر ا یتے شاتھ ضوفے پر یٹھانا۔۔۔۔‬

‫تھانی۔۔۔آپ خا یتے ہیں میں نونی سے گھر نک کس طرح بہنجا ھوں۔۔۔کتتی نے‬
‫ختتی سے آپ کی واٹسی کا ای نظار کیا ہے۔۔۔اور آپ مچھے شکون اور صپر کا کہہ رہے‬
‫ہیں۔۔۔۔وہ روہاٹشا ہوا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫لگیا ہے بہیں کٹھی کٹھی تم مپرے تھانی ہو ۔۔۔اماں ِکسی نے دروازے پر نو‬
‫ُ‬
‫بہیں جھوڑا تھا ذوال یورین کو۔۔۔اس نے ذوال یورین کی خالت سے ھر نور لطف‬
‫ت‬
‫اتھانا۔۔۔‬

‫ذوال یورین غصے میں رخ تھپر گیا۔۔۔۔‬

‫اجھا یہ ۔۔۔ دل جھونا یہ کرو دروازے پر بہیں ملے تھے اندھی کے جھولے سے اتھا‬
‫کر النے تھے نانا۔۔۔۔کوبین ناز یہ آنا۔۔۔۔‬

‫اماں۔۔۔۔ذوال یورین نے اجنجاخا ماں کو ئکارا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫وہ کچن سے ئکل کر ان دونوں کے ناس آ ھیں۔۔۔۔‬
‫ٹ‬

‫ت‬ ‫ت‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫ک یوں ییگ کر رہے ہو کوبین مپرے بجے کو ۔۔۔۔ ا ہوں نے ہی ظروں سے‬
‫ئ‬
‫پڑے سیوت کو دنکھا۔۔۔۔‬

‫جو وردی میں بہایت پر وقار اور شاندار لگ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫اماں ۔۔۔ اجھا ہوا آپ تھی آ گییں آپ دونوں سے ہی نات کرنی تھی۔۔۔۔کوبین‬
‫نے ئمہید ناندھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کیا مپرے بتتے کو کونی لڑکی ٹسید آ گتی۔۔۔۔ماں کی سوچ بتتے کی شادی پر ہی انکی‬
‫ہونی تھی۔۔۔۔‬

‫کوبین کی آنکھوں میں خاناں کا سرانا لہرانا۔۔۔بیشک وہ بہت جوئصورت تھی ۔۔۔‬
‫اسیانلش ہٹپر۔۔۔ پراؤن آبپز۔۔۔کھڑی ناک ۔۔۔۔ مشکرانی نو انک جھونا شا گڑھا‬
‫ُ‬
‫گالوں کے ینچ میں پڑ کر اسے مزند پر کشش ییا د ییا۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ُ‬
‫تھانی ۔۔۔ کہاں کھو گتے۔۔۔۔ذوال یورین نے اسے النا۔۔۔۔وہ جو خاناں کے‬
‫جیالوں میں تھ نکا تھا انک دم جونک گیا۔۔۔‬

‫کچھ بہیں ۔۔۔ کام کی نات کرنے ہیں۔۔۔وہ گڑ پڑا گیا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کام کی نات ہی نو نوجھ رہی ہوں بتیا۔۔۔۔بہو مل گتی کیا۔۔۔اماں نے جوسی سے‬
‫نوجھا۔۔۔۔‬

‫جی مل گتی ہے آپ کی بہو۔۔۔۔۔مگر جھونی بہو ۔۔۔۔کوبین کی نات پر وہ دونوں‬


‫جو نکے۔۔۔۔‬

‫ن ُ‬
‫جھونی بہو۔۔۔ اماں نے جپرانگی سے ذوال یورین کو د کھا اس نے کاندھے احکا‬
‫د یتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کوبین نے آرام سے شاری ئفصیل دونوں کے گوش گزار کر دی۔۔۔۔ذوال یورین کے‬
‫چہرے پر دونارہ جمک لوٹ آنی تھی وہیں اماں تھی بہو کے نام پر بہت خذنانی‬
‫ہوبیں۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫سٹھی لوگ قاروق اجمد کے ڈراییگ روم میں اکھتے بتٹھے تھے۔۔۔۔انک ضوفے پر‬
‫ب‬
‫طلحہ شاہ کے شاتھ لگ کر خاناں سرجھکانے تٹھی تھی دوسرے ضوفے پر اج نف‬
‫ی‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫کے شاتھ سوپرا شاہ ھی ہونی یں۔۔۔۔ ل پر مٹھای یوں اور بجائف کا ڈھپر لگا‬
‫ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫جمزہ اور ہالہ انک شاتھ بتٹھے تھے قاروق اجمد اور عروسہ قاروق انک شاتھ۔۔۔۔ماہو‬
‫کو اندر ہی ر ہتے کی نلقین کر دی گتی تھی۔۔۔‬

‫آپ نے اج نف کا رسیا ق یول کر کے ہماری عزت رکھ لی۔۔۔۔ہم شکر گزار ہیں آپ‬
‫کے۔۔۔خاناں بتتی تھی ا یتے کتے پر سرمیدہ ہے۔۔۔۔ ہو شکے نو اس کی علطی کو‬
‫معاف کر دبحتے گا۔۔۔۔طلحہ شاہ نے یتے نلے لفظوں میں نات سروع کی۔۔۔۔‬

‫جمزہ کی ئظریں اج نف پر جمی ہونی ت ھیں۔۔۔جو شکون سے بتٹھا ائگلی میں خای یوں کا‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫گچھا گھما رہا تھا۔۔۔کونی سرمیدگی واال ناپر اس کے چہرے پر ہیں تھا۔۔۔۔جمزہ کو‬
‫لگا خیسے وہ اندر ہی اندر مشکرا رہا ہو ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫معافی۔۔۔کس کس نات کی ہو گی۔۔۔اس لتے اس نات کو ر ہتے دیں۔۔۔۔ خاناں‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫کو ایتی علطی کا اجشاس ہے امید ہے آ ییدہ خاناں ھی ھی ہالہ کے لتے ل کا‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫ناعث بہیں یتے گی۔۔۔۔‬

‫اس ر ستے کے لتے ہماری بہی سرط ہے کے اج نف ایتی آدھی خاییداد ہالہ کے نام‬
‫کرے گا شادی سے بہلے بہلے۔۔۔۔‬

‫اور خاناں کا کونی ئعلق ہالہ سے بہیں ہوگا۔۔۔۔قاروق اجمد نے تھی آرام سے ایتی‬
‫م‬
‫نات کمل کی۔۔۔‬

‫خاییداد والی سرط پر دادو نے اج نف کو دنکھا وہ جود تھی جونک گیا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫تھیک ہے ہمیں ق یول ہے۔۔۔۔طلحہ شاہ کو نونی کے خاطر شاری خاییداد تھی لگانا‬
‫پڑنی نو ُوہ لگا د یتے۔۔۔۔۔‬

‫اج نف کچھ حز پز شا ہوا۔۔۔۔۔‬

‫میں معافی مانگیا خاہتی ہوں ہالہ تم سے۔۔۔۔خاناں نے تھی ہمت کر کے ئظریں‬
‫اتھابیں ۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫جس دن مپرے امی انو شکون کی بتید سوبیں گے اس دن یں یں عاف کر‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬
‫دوں گی۔۔۔۔ہالہ کو ماں ناپ کی قکر کا انداز ہ تھا جس ِدن سے وہ گتی تھی یب سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اب نک وہ دونوں سو بہیں شکے تھے ہزار طرح کے اند ٹسے اور ہالہ کے شاتھ شاتھ‬
‫ُ‬
‫ماہو کے مسنفیل کی قکر نے ان کی بتیدیں اڑ ا دی یں۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬

‫م‬
‫تھیک ہے ییکشٹ ونکتیڈ جھونی سی میگتی کی رسم کر لتتے ہیں شادی نو پڑھانی ل‬
‫م‬ ‫ک‬
‫ہونے کے ئعد ہی ھو گی۔۔۔۔سوپرا شاہ نے ہالہ کے ہاتھ نابچ نابچ ہزار کے نوٹ‬
‫ر کھے۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ان کے خانے ہی ہالہ نے نونوں کو نوڑ مروڑ کر تھت نکا ۔۔۔‬

‫بیسوں سے ہر جپز حرندی بہیں خا شکتی ان امپروں کو یہ نات سمچھ ک یوں بہیں‬
‫ُ‬
‫آنی۔۔۔اسے غصہ آنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫ٹس انک ہفیہ ہالہ۔۔۔۔سمچھداری سے کام لو۔۔۔۔جمزہ نے اسے مچھانا۔۔۔۔‬
‫س‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ع‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫ِ‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬


‫سر آعا کے ئمپر پر ان ِدنوں جو کالز آنی یں وہ مپر سی اپرا م لی کے نام پر‬
‫ک‬ ‫ئ‬
‫رجسپرڈ ہے یہ رہی شاری کالز کی ئفصیالت۔۔۔۔۔اج نف شاہ کا ئمپر اس لشٹ میں‬
‫کہیں موجود بہیں ہے۔۔۔۔۔سف یق شاری لسیس ئکال النا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اپراہٹم علی۔۔۔۔نکڑ الؤ اسے۔۔۔مگر ا ٹسے کے کسی کو جپر یہ ہو۔۔۔۔۔شادہ لیاس‬
‫میں ییدے لے خانا۔۔۔۔کوبین نے لشٹ جیک کرنے ہونے کہا جس میں ئمام‬
‫کالز اپراہٹم علی کے ئمپر سے تھیں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫نولیس اہلکار اپراہٹم علی کو لے آنے ت ھے۔۔۔۔کوبین کے شا متے بتٹھا وہ لڑکا ہت‬
‫ب‬
‫پرٹشان دکھانی دے رہا تھا۔۔۔۔‬

‫آعا سے کیا ئعلق ہے ئمہارا۔۔۔۔کوبین نے سیدھا سوال نوجھا۔۔۔۔‬

‫کون آعا سر۔۔۔۔میں ِکسی آعا کو بہیں خاییا۔۔۔۔مچھے نو یہ تھی بہیں ییہ مچھے‬
‫بہاں ک یوں النا گیا ہے۔۔۔۔اپراہٹم ٹس کچھ ہی دپر میں رونے واال تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫یہ ئمپر ئمہارا ہے۔۔۔۔کوبین نے لشٹ پر مارک ئمپر اپراہٹم کے شا متے لہرانا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫بہیں سر۔۔۔اس نے ائکار کیا۔۔۔‬

‫یہ سم ئمھارے نام پر ہے اپراہٹم ۔۔۔۔ نو بہپر یہ ہے کہ سچ نولو۔۔۔۔کوبین نے‬


‫سحتی سے کہا۔۔۔‬

‫سر میں سچ کہہ رہا ہوں۔۔۔مپرا ئقین کریں۔۔۔۔وہ گڑ گڑا نا۔۔۔‬


‫ن‬ ‫ب ُ‬
‫نو یہ سم ئمھارے نام پر ک یوں ہے۔۔۔۔کو ین اس کی خالت د کھ کر پرم پڑا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫سر انک دفعہ مپرے دوست کو سم لتتی تھی اور اس وقت اس کے ناس این آنی‬
‫ُ‬
‫سی موجود بہیں تھا سو میں نے اییا دے دنا۔۔شاند یہ وہی ئمپر ہے۔۔اسے یسے‬
‫خ‬
‫کونی پرانی نات ناد آنی۔۔۔‬

‫گڈ۔۔۔ کون شا دوست ہے۔۔۔۔کوبین قاضی کی آنکھوں میں جمک آ گتی۔۔۔‬

‫اج نف شاہ آقرندی۔۔۔اپراہٹم نے ہجکجانے ہونے اج نف کا نام لیا۔۔۔۔‬

‫کوبین قاضی کی مشکراہٹ گہری ہو گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫یہ بہلی کامیانی تھی اس کیس کی۔۔۔اج نف کے خالف بہال ی یوت۔۔۔۔اب نک‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫اس کے دل نے گواہی دی ھی خاناں کے نے صور ہونے کی۔۔۔ کن عدالت‬
‫ُ‬
‫دل کی گواہی بہیں مایتی ی یوت مانگتی ہے اور یہ بہال ی یوت اس کے ہاتھ لگ گیا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کیا کیا خا یتے ہو تم اس كڈییتیگ کے نارے میں۔۔۔کوبین نے اس کی اڑی‬
‫ہونی رنگت دنکھ کر اندازہ لگا لیا کے وہ ضرور کچھ یہ کچھ خاییا ہے۔۔۔۔‬

‫سر میں آپ کو سب ییا دوں گا لیکن آپ ئقین کریں میں نے فصور ہوں مپرا کونی‬
‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫لتیا د ییا بہیں۔۔۔میں نے نو اج نف کو بہت روکا بہت سمچھانا۔۔۔ گر اس کے سر‬
‫پر دھن سوار تھی خاناں کو ِکسی تھی طرح وہ ا یتے را ستے سے ہیانا خاہیا‬
‫تھا۔۔۔۔اپراہٹم نے سب کچھ ئفصیل سے ییانا سروع کر دنا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬


‫کوبین قاضی نے اپراہٹم کی نات ل رئکارڈ کی ھی۔۔‬
‫ک‬

‫ُ‬
‫۔ئمھیں عدالت میں ییان د ییا ہوگا اج نف کے خالف۔۔۔کوبین نے اسے ھوڑنے‬
‫ج‬
‫ہونے کہا۔۔۔لیکن اج نف کو تم اتھی کچھ بہیں ییاؤ گے ۔۔۔ سمچھ‬
‫گتے۔۔۔۔اپراہٹم نے سر ہالنا۔۔ جی سر ۔۔۔سمچھ گیا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھانی ۔۔۔کوبین صاجب کو ک یوں لگیا ہے کے اج نف محرم ہے۔۔۔ہالہ کو اتھی نک‬
‫ئقین بہیں آنا تھا ۔۔۔۔‬

‫خاییا نو میں تھی بہیں ۔۔۔مگر کونی نو نات ہو گی یہ۔۔۔جٹھی خاناں کو معاف کرنے‬
‫کو کہا ۔۔۔۔‬

‫اگر خاناں ہی ملزم ہونی نو۔۔۔۔ہالہ کو خدسہ تھا۔۔۔۔‬

‫ہللا مالک ہے۔۔۔۔وہ دونوں نابیں کرنے ہونے نارکیگ نک بہنچ گتے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫گاڑی سیارٹ بہیں ھو رھی ہالہ ۔۔۔۔کونی مسیلہ ہو گیا۔۔۔تھوڑی دپر کی کوسش‬
‫ُ‬
‫کے ئعد جمزہ نے اسے اپرنے کو کہا۔۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫خ م بہ ئ‬


‫لو یں لے یں رکشا کر کے ھر ھوڑ آؤں ھر گاڑی کو د ھیا ہوں۔۔۔۔ مزہ‬
‫ُ‬
‫اسے لتے آگے پڑھا۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ن‬


‫ھے سے اج ف نے آواز دی ھی۔۔۔وہ دونوں ہی ا تی خگہ رک تے۔۔۔ ظروں‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬

‫کے ییادلے ہونے نو ہالہ نے سر جھکا لیا۔۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫لی ُ‬
‫کونی مسیلہ ہے۔۔۔۔اج نف نے جمزہ سے نوجھا کن اس کی نوری ظریں ہالہ پر‬
‫جمی ہونی تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫گاڑی حراب ہو گتی ہے ہالہ کو جھوڑ کر آؤں گا نو دنکھوں گا کیا مسیلہ ہوا‬
‫ہے۔۔۔جمزہ نے جواب د یتے ہونے ہالہ کو خلتے کا اشارہ دنا۔۔۔۔‬

‫میں ہالہ کو ڈراپ کر د ییا ہوں تم گاڑی ی یوا لو۔۔۔اج نف نے بیشکش کی۔۔۔‬

‫بہیں اس کی ضرورت بہیں ۔۔۔ میں متنج کر لوں گا۔۔۔جمزہ نے مصیونی‬


‫ن‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫مشکراہٹ کے سہارے اسے ع کیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ۔۔۔میں وہیں خا رہا ہوں انک دوست سے ملتے۔۔۔میں گھر نک ڈراپ کر دوں‬
‫گا تم قکر یہ کرو ۔۔۔اج نف نے جمزہ کے ائکار کو اگ یور کرنے ہونے ہالہ کے لتے‬
‫ایتی گاڑی کا دروازہ کھوال۔۔۔‬

‫نلیک پراڈو۔۔۔۔۔جمزہ نے بہلی دفعہ اج نف کی گاڑی کو ئغور دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫کوبین قاضی نے اج نف کے شاتھ قلجال نارمل ر ہتے کے لتے کہا تھا جب نک اس‬
‫کے خالف کونی تھوس ی یوت بہیں مل خانا۔۔۔ سو جمزہ خاموش ہو گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نے تھانی کو دنکھا اور اج نف کی گاڑی کی طرف پڑھ گتی ۔۔۔وہ جود تھی اج نف‬
‫ش‬ ‫ُ‬
‫سے نات کرنا خاہتی تھی ۔۔اس کا دل یں مان رہا تھا کے اج نف خیشا لچھا ہوا‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫ییدہ تھی اٹشا کونی کام کر شکیا ہے۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫گ ُ‬
‫ئ‬
‫گاڑی زن سے خیسے ہی جمزہ کو کراس کر تی اس نے کو ین کو فون لگانا مپر پزی خا‬
‫رہا تھا جمزہ کو ابجانے خدسوں نے گھپر لیا۔۔۔۔۔‬

‫کہیں کونی پڑی علطی نو بہیں کر دی۔۔۔۔دل سے انک آواز آنی تھی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خاناں نے کوبین قاضی کو فون لگانا تھا۔۔۔‬

‫ن ُ‬
‫خاناں کا ئمپر د کھ کر اس نے خلدی سے کال ابتیڈ کی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫انک گڈ ی یوز ہے خاناں۔۔۔۔مل کر ییاؤں گا۔۔۔کوبین نے اسے لتے کو کہا۔۔۔۔‬
‫م‬

‫ت‬ ‫م ُ‬
‫ئمھاری نونی سے آگے کچھ قاصلے پر انک ھونل ہے یں اسی طرف ہوں م ھی آ‬
‫ت‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫خاؤ۔۔۔۔کوبین نے اسے ا تی لو یسن ییانی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھیک ہے ۔۔خاناں نے ایتی گاڑی کی خاییاں اتھابیں اور ئکل گتی۔۔۔۔بہت ِدن‬
‫ُ‬
‫ئعد ِکسی اجھی جپر کا سن کر اس سے رکا یں گیا۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬


‫ہمیشہ کی طرح قل ستیڈ میں گاڑی دوڑانی وہ ہونل نحتے ہی والی ھی کہ اس کی‬
‫گاڑی رانگ وے سے آنی اج نف کی پراڈو سے نکرانے نکرانے بخی۔۔۔۔۔‬

‫دونوں گاڑناں جھیکے سے رکی ت ھیں ۔۔۔اس وقت روڈ کافی خالی تھا سو کسی تھی قسم‬
‫کا ئفصان بہیں ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫ت ُ‬
‫ہالہ اس اخانک جھیکے سے آگے کی طرف لڑھکی تھی نوں ھی اس کی ضخت کچھ‬
‫خاص بہیں تھی اس لتے وہ اییا نوازن پرقرار یہ رکھ شکی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫جود کو ستٹھا لتے ہونے‬

‫ہالہ کی ئظر اخانک سے ینجے ِکسی جمکتی ہونی جپز پر پڑی تھی ۔۔۔۔ہالہ نے ہاتھ پڑھا‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫کر اتھا لیا۔۔۔۔۔کچھ نل میں ہی وہ ایتی نالی بہجان گتی۔۔۔اس کے رو ھتے ھڑے‬
‫ک‬ ‫گ‬
‫ہونے تھے رپڑھ کی ہڈی نک سیسیاہٹ تھیل گتی تھی۔۔۔۔‬

‫مظلب۔۔۔۔کوبین صاجب نے سچ کہا تھا۔۔۔۔ہالہ نے جوف سے اج نف کو دنکھا جو‬


‫اس وقت روڈ پر کھڑا خاناں کو ذلیل کرنے میں مصروف تھا۔۔۔۔‬

‫مپری علطی بہیں ہے اج نف تم رانگ وے آ رھے تھے۔۔۔۔خاناں کو تھی غصہ‬


‫حڑھا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫تم اندھی نو بہیں ہو یہ ۔۔۔۔ ایتی پڑی گاڑی ئظر بہیں آنی ئمھیں۔۔۔۔اج نف تھی‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫اسے بحستے کو ییار یں تھا۔۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ُ‬
‫ہالہ گاڑی سے اپر آنی تھی۔۔۔۔۔اس کی ھی یں نالی دنی ہونی ھی۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ٹ‬

‫ک‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬


‫خاناں اسے د کھ کر خاموش ہونی ھی۔۔۔۔اج نف نے نلٹ کر ھے ھڑی ہالہ کو‬
‫دنکھا۔۔۔۔‬

‫خلو ہالہ ۔۔۔ گاڑی میں بتٹھ خاؤ۔۔۔۔خلتے ہیں۔۔۔۔اج نف نے خاناں کی خان‬
‫بحسی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫بہیں۔۔۔۔۔مچھے بہیں خانا آپ کے شاتھ۔۔۔ہالہ نے گردن ئفی میں ہالنے‬


‫ہونے ا یتے قدم ینچھے ہیانے۔۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫ک یوں ہالہ ۔۔۔۔ کیا ہوا۔۔۔۔اج نف نے جونک کر اسے د کھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کچھ بہیں۔۔۔میں جود خلی خاؤں گی بہاں سے گھر۔۔۔جوف اس کے چہرے پر‬
‫واضح ئظر آ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫ہالہ کیا نات ہونی ہے۔۔۔۔اج نف کو سمچھ بہیں آنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خاناں نے تھی جپرت سے ہالہ کی طرف دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اسی وقت‬

‫نولیس وین کے شاپرن سے روڈ گوبج اتھی۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫کوبین قاضی وین سے ئکل کر خاناں کی طرف پڑھا۔۔۔اس کے ھے دو اہلکار ھی‬
‫چ‬‫ن‬
‫موجود تھے۔۔۔۔‬

‫میں و یٹ کر رہا تھا ئمہارا۔۔۔۔بہاں کیا کر رہی ہو۔۔۔۔خاناں سے نات کرنے‬


‫ن‬ ‫ُ‬
‫کرنے اس نے ہالہ کی طرف د کھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ آپ بہاں۔۔۔۔۔کوبین کو جپرت ہونی۔۔۔۔‬

‫کوبین صاجب ۔۔۔۔ آپ نے تھیک کہا تھا مچھے اعواء کرنے واال کونی اور بہیں‬
‫اج نف شاہ تھا۔۔۔۔۔ہالہ نے دور سے ہی کوبین کے شا متے ایتی نالی لہرانی۔۔۔۔۔‬

‫یہ مپری نالی گم ہو گتی تھی اعوا کے وقت۔۔۔یہ مچھے اج نف کی گاڑی میں ملی‬
‫ہے۔۔۔۔۔ہالہ نے جنخ جنخ کر کوبین قاضی کو ییانا۔۔۔۔‬

‫اج نف کے چہرے پر کتی رنگ آ کر گزر گتے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نے خلد نازی کا مظاہرہ کرنے ہونے علط وقت پر اج نف کے شا متے سچ کہہ‬
‫دنا۔۔۔۔‬

‫اج نف نے آگے پڑھ کر ہالہ کو دنوچ لیا۔۔۔۔۔۔‬

‫ٹسیل ئکال کر ہالہ کی کیتتی پر رکھ دی۔۔۔۔لمچوں میں م نظر ندل گیا تھا۔۔۔۔‬

‫مزند جود کو مشکل میں مت ڈالو اج نف۔۔۔‬


‫ُ‬
‫کوبین قاضی نے اسے رو کتے کی کوسش کی۔۔۔۔‬

‫س‬ ‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ئ‬


‫ہالہ کو جھوڑ دو ۔۔۔ یں کونی کچھ یں ہے گا۔۔۔۔کو ین نے اسے مچھانا۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ کی شاٹس ا نکتے لگی تھی۔۔۔۔وہ اج نف کے نازوں میں پری طرح مجل رہی‬
‫تھی۔۔۔‬

‫اج نف کی ئظریں خاناں پر پڑیں جو ند جواس سی کھڑی تھی۔۔۔۔‬

‫تم ۔۔۔ خاناں۔۔۔۔تم ۔۔۔ذمےدارہو اس سب کی۔۔۔۔تم نے محیور کیا مچھے علط‬


‫قدم اتھانے پر۔۔۔۔۔تم نے ہمیشہ نذلیل کی مپری ۔۔مپری ماں کی۔۔۔۔۔اج نف‬
‫ت ُ‬
‫دو قدم ینچھے ہیا تھا ہالہ اب ھی اس کی گرقت یں ھی۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کاش۔۔۔تم سمچھ شکییں کے میں کیس قدر اکیال تھا۔۔۔ میں نے ایتی ماں کو‬
‫کھونا۔۔۔ا یتے نانا کو کھونا۔۔۔۔‬

‫تم نے ہمیشہ مچھے حفپر خانا۔۔۔۔۔غصے میں وہ نولیا خال گیا۔۔۔۔‬

‫مگر تم ایتی آشانی سے بہیں بچو گی۔۔۔۔اج نف شاہ آقرندی تم سے ہر درد کا جشاب‬
‫لے گا۔۔۔۔اج نف نے گاڑی کا دروازہ کھوال تھا۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کوبین خاہ کر تھی بیش قدمی بہیں کر سکا ۔۔۔۔ہالہ اس کی گرقت میں ھی۔۔۔‬
‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 271‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫میں نے تھی ا یتے نانا کو کھونا ہے اج نف۔۔۔۔مپرا تھی کونی فصور بہیں‬
‫تھا۔۔۔۔۔خاناں دکھ سے نولی۔۔۔۔‬

‫ئمھاری ماں نو تھی یہ ئمھارے ناس۔۔۔اور دادو وہ تھی نو ضرف ئمھارے ہیں‬
‫یہ۔۔۔۔اج نف نے ی نفر سے کہا۔۔۔۔‬

‫ییہ ہے خاناں میں نے تم سے ضرف ئفرت کی ہے نے ییاہ ئفرت۔۔۔۔ئمہارا وجود‬


‫مچھے پرداست بہیں ۔۔۔۔۔اج نف نے ہالہ کو گاڑی میں دھکیال تھا انک قاپر کی آواز‬
‫فصا میں گوبخی ۔۔۔۔۔‬

‫خاناں کا وجود زمین نوس ہوا تھا۔۔۔۔روڈ پر جون بپزی سے تھیلتے لگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کوبین خاناں کی طرف ل نکا تھا ۔۔۔اج نف مو فعے سے گاڑی تھگا لے گیا۔۔۔۔۔‬

‫کوبین نے اہلکاروں کو اج نف کے ینچھے تھنج دنا۔۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫جود اس نے خاناں کو ا یتے نازوں یں اتھا کر گاڑی یں ڈاال۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ یں ھولو خاناں۔۔۔۔ لپز۔۔۔آ یں ھولو۔۔۔جون کو ین قاضی کی وردی کو سرخ‬
‫کر گیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نے دروازے کا الک کھو لتے کی کوسش کی تھی۔۔۔۔۔اج نف نے انک ہاتھ‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ت‬ ‫ت‬
‫سے اس کا نازو کڑ کر ا تی طرف نجا ت ھا دوسرے ہاتھ سے وہ اسٹپرنگ ٹھال رہا‬
‫تھا۔‬

‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬
‫زندگی عزپز ہے نو شکون سے ھی رہو۔۔۔وہ دھاڑا تھا۔۔۔‬

‫بہیں ۔۔۔بہیں ہے زندگی عزپز ۔۔۔۔۔مپرے لتے عزت زندگی سے زنادہ ضروری‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ہے اج نف شاہ۔۔۔۔ہالہ نے ییا ڈرے اس کی آ کھوں میں آ ھیں ڈال کر جواب‬
‫دنا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 274‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہانے۔۔۔۔۔یہ روپ نو بہلی نار دنکھا ہے میں نے ئمہارا ہانی خان۔۔۔۔اج نف نے‬
‫جپرانی سے نے جوف نات کرنی ہونی ہالہ کو دنکھ کر کہا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نے کونی جواب بہیں دنا تھا وہ تھر سے ڈور کھو لتے کی کوسش کرنے‬
‫لگی۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫اج نف نے اب کے اسے ہیں روکا ۔۔۔گاڑی کی ستیڈ بہت بپز ھی وہ خاییا تھا‬
‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫نولیس اس کے چھے ضرور آنے گی۔۔۔۔اس نے ستیڈ مزند پڑھا دی۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫ہانی خان سیٹ ییلٹ ناندھ لو۔۔۔۔کہیں زجمی یہ ہو خاؤ۔۔۔۔وہ لہجے میں محیت‬
‫سمو کر نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫ہالہ نے زجمی سپرنی کی طرح اس کی طرف د کھا۔۔۔‬
‫ن‬

‫ُ‬
‫اج نف شاہ بہت بچھیاؤ گے تم۔۔۔۔۔۔مپرا تھانی ئمھیں جھوڑے گا بہیں۔۔۔ناد‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ُ‬
‫رکھیا۔۔۔۔ہالہ نے اسے د کی دی ھی۔۔۔۔‬

‫او مچھے جھوڑ کر جو تم خاؤ گے‬

‫پڑا بچھیاؤ گے۔ ۔ پڑا بچھیاؤ گے‬

‫اج نف ڈھتیانی سے گیگیانا ۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ کو اس وقت وہ کونی ذہتی مرئض لگا۔۔۔۔جو ایتی ہی کزن کو گولی مار کر قرار ہوا‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫تھا ۔۔۔اور اس وقت گیگیا رہا تھا جب کے اس کے ھے نو یس گی ہونی‬
‫تھی۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اج نف نے گاڑی انک ون نویٹ ی نگلو کے شا متے روکی۔۔۔۔جوکیدار نے اس کی‬
‫گاڑی بہجان کر گ یٹ کھول دنا ۔۔۔وہ گاڑی اندر لے آنا۔۔۔۔گاڑی رو کتے ہی ہالہ‬
‫نے خلدی سے گ یٹ کھو لتے کی کوسش کی۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫اج نف نے مشکرانے ہونے اسے د کھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اب نک تم ضرف مپرے گٹم کا انک مہرہ ت ھیں لیکن ئقین خانو آج ئمہارا یہ روپ‬
‫مچھے ئمہارا دنوایہ ییا گیا۔۔۔۔اج نف کی آنکھوں میں عح یب سی جمک تھی ۔۔۔۔‬

‫مچھے اب نک تم سے ضرف ئفرت تھی مگر اب شدند ئفرت ہو گتی ہے اج نف‬


‫شاہ۔۔۔۔تم خانوروں سے تھی ند پر ہو۔۔۔۔ا یتے ہی خاندان کو ییاہ کرنے والے نا‬
‫مرد۔۔۔۔ہالہ نے ئفرت سے اج نف کے چہرے پر تھوکا۔۔۔۔‬

‫وہ جو مشکرا رہا تھا ہالہ کے لفظوں پر جود کو روک یہ سکا۔۔۔۔انک زنانے دار ت ھپڑ ہالہ‬
‫کے چہرے پر رسید کیا تھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 278‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬ ‫س‬
‫گل خان اگر بہاں کونی آنے نو کہہ د ییا گھر یید پڑا ہے ھے۔۔۔۔۔۔اس نے‬
‫چ‬‫م‬
‫جوکیدار کو آواز دے کر ہدایت دی۔۔۔‬

‫نات سیو ہانی خان اگر جمزہ اور ماہ نور کی زندگی عزپز ہے نو جپ خاپ وہ کرنی خاؤ جو‬
‫میں کہہ رہا ہوں۔۔۔وریہ ئمھاری خگہ ئمھاری جھونی بہن کو بہاں لے آؤں‬
‫ُ‬
‫گا۔۔۔۔اس نے ہالہ کو ڈرانا تھا۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ُ‬
‫مپری بہن کو کچھ یہ کرنا۔۔۔اس کا کونی صور ہیں۔۔‬
‫ف‬

‫ماہ نور کے نام پر وہ ڈر تھی گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫گڈ گرل ین خاؤ میں کسی کو کچھ بہیں کہوں گا یہ ماہ نور کو یہ جمزہ کو۔۔۔خلو آرام سے‬
‫ینجے اپرو اور سیدھے اندر خلو۔۔۔۔ذرا تھی علطی کی نو ابجام ایتی آنکھوں سے دنکھو‬
‫ک ُ‬
‫گی۔۔۔۔ایتہائ سفاکی سے ہتے اس نے گاڑی کے ڈور ان الک کتے۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ق‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ب‬


‫ہالہ سیٹ پر ہی ھی رہی۔۔۔۔۔ لھال اج ف کی نات ما یتے کے سوا کونی آٹسن‬
‫ُ‬
‫ئظر بہیں آ رہا تھا ۔۔۔ تھر تھی وہ گاڑی سے اپر یہ کی۔۔۔۔‬
‫ش‬

‫ُ‬
‫اج نف گھوم کر اس کی طرف آنا تھا۔۔۔۔کیا نات ہے ہانی خان ۔۔۔ لگیا ہے ت ھک‬
‫گتی ہو ۔۔۔۔کونی نات بہیں میں لے خلیا ہوں اندر۔۔۔۔اج نف نے آگے پڑھ کر‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫اسے ا تی نا ہوں یں کڑ لیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ی‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہالہ جو نوری طرح اس کی نات سن ھی یں نانی ھی اس اخانک ھ کے کے لتے‬
‫نلکل تھی ییار بہیں تھی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫نے عپرت اٹشان۔۔۔۔جھوڑو مچھے۔۔۔۔اس نے جود کو ھڑانے کے لتے نورا زور‬
‫ج‬
‫لگانا۔۔۔‬

‫ییہ ہے اس طرح نو تم مچھے اور اییل کر رہی ہو۔۔۔۔قسم سے ہالہ ڈپر ئمہارا یہ روپ‬
‫خ‬ ‫خ‬ ‫خ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫مچھے دنوایہ کر رہا ہے ۔۔۔۔ وہ اسے اتھانے ی لو میں دا ل ہو حکا تھا لتے لتے وہ‬
‫گ‬ ‫ن‬
‫اسیڈی روم میں داخل ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ت ُ‬
‫ہالہ کی خالت ابپر ہورہی ھی اس کا دو ییہ کیدھے سے نجے کی خایب ھول گیا تھا‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اج نف نے اسے جس طرح اتھانا تھا اس کے ہاتھ ھی اج نف کی گرقت یں ہی قید‬
‫ہو گتے تھے۔۔۔‬

‫نلپز جھوڑ دیں مچھے۔۔۔۔نلپز۔۔۔۔وہ پڑپ اتھی۔۔۔‬

‫صپر کرو خان ۔۔۔۔تھوڑا شا صپر۔۔۔۔۔اج نف نے ا یتے جونے کی نوک سے انک‬


‫نک سیلف کے شانڈ پر تھوکر ماری۔۔۔۔تھک کی آواز کے شاتھ ُنک سیلف انک‬
‫ل‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫شانڈ ہوا تھا ۔۔۔ہالہ کی آ ھیں جپرت سے ل ییں شا متے کڑی کی سپڑھیاں‬
‫تھیں اج نف سپڑھیاں اپرنا خال گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫یہ انک پڑا شا ہال ئما کمرہ تھا جسے ییڈ روم کی طرز پر س یٹ کیا گیا تھا۔۔۔۔‬

‫اج نف نے ہالہ کو ییڈ پر لیانا اور جود دو قدم ینچھے ہٹ گیا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نے خلدی سے اییا دو ییہ ڈھیگ سے اوڑھا اور انک کونے میں سمٹ کر بتٹھ‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫کیشا لگا مپرا گھر مپری خان۔۔۔۔۔ییہ ہے یہ میں نے جود ڈپزاین کیا ہے ۔۔۔۔ وہ‬
‫ک‬ ‫ئ ُ‬
‫ظریں اس پر جمانے ھڑا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اج نف ۔۔۔مچھ سے کیا دسمتی ہے ئمھاری۔۔۔۔نلپز مچھے جھوڑ دو۔۔۔۔ئمہارا مسیلہ‬
‫چ‬‫م‬ ‫خ‬ ‫ت ُ‬
‫خاناں کے شاتھ تھا م اسے گولی مار کے۔۔۔۔۔اب ھے آزاد کر دو۔۔۔ہالہ نے‬
‫ُ‬
‫ہاتھ جوڑ کر اس کی میت کی۔۔۔‬

‫یہ سچ ہے ہالہ کے تم ہماری دسمتی کا حصہ ین گییں جب کے ئمہارا کونی فصور‬


‫ت‬ ‫ئ‬
‫بہیں تھا اسی لتے بہلی دفعہ یں آزاد کر دنا تھا آج ھی اگر خاناں شا تے یہ آنی‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ف‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫ل‬‫خ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ئ‬
‫اور یں سجانی ییہ نا تی نو یں یں کونی صان یں نجانا۔۔۔۔ کن اب‬
‫ُ‬
‫بہت دپر ہو خکی ہے ہالہ خانو۔۔۔۔وہ اس کے بہت قریب ہوا تھا۔۔۔۔اب نو‬
‫معاملہ دل کا ہے اب مپری شاٹسوں نک ئمھاری آزادی ممکن بہیں ۔۔۔۔ہالہ کے‬
‫رو نگتے کھڑے ہو گتے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫ان دونوں کے درمیان ٹس اییا قاصلہ ت ھا کہ وہ انک دوسرے کی شاٹسوں کی آواز‬
‫تھی سن شکتے تھے۔۔۔۔ہالہ مزند جود میں سمتی تھی۔۔۔۔۔‬
‫ت ُ‬ ‫ُ‬
‫اج نف کی آنکھوں میں موجود خذنات اس کے لتے ناقا ل پرداست ھے اس نے کس‬
‫ن‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کر آ یں نچ یں۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ج‬ ‫ُ‬


‫اج نف نے انک گہری شاٹس اس کے چہرے پر ھوڑی ھی۔۔۔۔ہالہ لرز کر رہ‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫وہ جھیکے سے ینچھے ہیا اور ناہر ئکلیا خال گیا لکڑی کی سپڑھیاں حڑ ھتے ہی اس نے‬
‫واٹس نک سیلف الک کر دنا۔۔۔۔اور جود اسیڈی روم میں ہی بتٹھ گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫اب آگے کا سوجیا تھا ہالہ نور اس کے دل کی دییا کو حس ہس کر کی ھی اب یہ‬
‫نو طے تھا کہ وہ ٹس اج نف شاہ کی ہی ہے۔۔۔۔۔اب ہالہ کے وجود پر ِکسی اور کی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ئ ُ‬
‫ظر اسے ل ھر کے لتے ھی گوارا یں ھی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬ ‫ب‬
‫ہستیال ہنحتے ہی ڈاکپرز خاناں کو آپرٹسن تھٹپر میں لے گتے ۔۔۔گولی اس کے‬
‫کاندھے پر لگی تھی مگر جون بہت زنادہ بہہ حکا تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫ط‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫بُ‬


‫خاناں کے گھر والوں نک اطالع نچ گتی ھی۔۔۔۔سوپراشاہ اور لحہ شاہ کے لتے یہ‬
‫بُ‬
‫جپر قیامت سے کم یہ تھی وہ دونوں فورا ہستیال نچ گتے تھے۔۔۔۔‬
‫ہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 286‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫سوپرا شاہ کا رو رو کر پرا خال تھا ۔۔۔۔‬

‫کس نے کیا یہ ۔۔۔۔۔ وہ کوبین پر جھتتی تھیں۔۔۔۔‬

‫ییاؤ کس نے مپری بخی کو اس خال نک بہنجانا۔۔۔۔۔وہ رونے رونے قرش پر ہی‬


‫بتٹھ گییں۔۔۔۔‬

‫اج نف شاہ نے۔۔۔۔اج نف نے ماری ہے گولی خاناں کو۔۔۔۔کوبین قاضی نے‬


‫طلحہ شاہ کو ییانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫وہ لڑکھڑا گتے۔۔۔۔۔بہیں یہ جھوٹ ہے۔۔۔یہ کیسے ممکن ہے۔۔۔وہ ئفی میں‬
‫گردن ہال رہے تھے۔۔۔۔۔‬

‫ستٹھا لتے جود کو۔۔۔کوبین قاضی نے گرنے ہونے طلحہ شاہ کو سہارا دے کر بتنچ پر‬
‫یٹھانا۔۔۔۔۔‬

‫کیسے ستٹھالوں۔۔۔۔مپری نونی موت کی دہلپز پر ہے اور وجہ مپرا اییا ہی جون مپرا نونا‬
‫ہے۔۔۔۔مپرے بچوں کو کس کی ئظر لگ گتی۔۔۔۔وہ رو رھے تھے سوپرا شاہ تھی‬
‫ہوش میں بہیں تھیں ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫نولیس اہلکار واٹس آ خکے تھے اج نف کا ینچھا وہ بہیں کر نانے تھے۔۔۔۔کوبین نے‬
‫سر نکڑ لیا۔۔۔۔۔ہالہ انک دفعہ تھر اعوا ہو خکی تھی۔۔۔۔جمزہ کو وہ کیا جواب‬
‫د ییا۔۔۔۔خاناں کا بحیا تھی مشکل لگ رہا تھا۔۔۔۔۔انک کے ئعد انک مسیلہ در‬
‫بیش تھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ارد گرد کے عالفوں کی نگرانی کرواؤ سف یق۔۔۔ اس کے فون پرٹس کرواؤ۔۔۔گاڑی کا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ئمپر ئمام تھانوں میں نج دو چہاں یں ھی ڈھونڈ ئکالو۔۔۔‬
‫ہ‬

‫ُ‬
‫وہ کونی عادی محرم بہیں ہے ۔۔۔ہزاروں علطیاں ہوں گي اس سے۔۔۔۔ٹس انک‬
‫ُ‬
‫علطی وہ انک علطی کر خانے تھر مچھ سے اسے کونی یں بجا شکیا۔۔۔۔۔کو ین‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬

‫قاضی نے جیالوں میں ہی اج نف کو ہٹ ھکڑناں بہیا ڈالیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 289‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫جمزہ کو خیسے ہی خاالت ییہ خلے وہ کوبین کے ناس بہنجا تھا۔۔۔۔‬


‫ُ‬
‫کوبین نولیس اسییسن میں موجود تھا خاناں کا آپرٹسن ہو گیا تھا لیکن ناخال اسے‬
‫ہوش یہ آ سکا تھا۔۔۔۔‬

‫آؤ جمزہ بتٹھو۔۔۔۔کوبین نے شا متے کھڑے جمزہ کو دنکھ کر بتٹھ تے کو کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 290‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بتٹھتے بہیں آنا میں بہاں ۔۔۔مپری بہن کا نوجھتے آنا ہوں۔۔۔کیا یہ خا ہتے تھے‬
‫ُ‬
‫آپ۔۔۔۔کے وہ تھر سے اعوا ہو خانے۔۔۔۔آپ نے اج نف کو اسے شاتھ لے‬
‫ُ‬
‫خانے کیسے دنا کوبین تھانی۔۔۔۔۔اگر وہ مپری بہن کو کونی ئفصان بہنجا دے نو اس‬
‫کا ذمےدار کون ہوگا۔۔۔۔جمزہ پری طرح جنجا۔۔۔۔‬

‫س‬ ‫ُ‬
‫آرام سے جمزہ۔۔۔یہ نولیس اسییسن ہے۔۔۔۔کوبین نے اسے مچھانا خاہا۔۔۔۔‬

‫ضحنح کہا آپ نے ۔۔۔آرام سے نات کرنی خا ہتے مچھے ک یوں کے میں انک عام اور‬
‫مڈل کالس س ِہر ی ہوں ۔۔۔ مپرے ناس خاناں اور اج نف جیتیا بیشہ بہیں ہے جو‬
‫مپری علط یوں کو جھیا شکے۔۔۔۔جمزہ ند ظن ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 291‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ علط نات یہ کرو۔۔۔۔ہم ہالہ کو ڈھونڈ رہے ہیں ۔۔۔ تھوڑا شا صپر‬
‫ُ‬ ‫ع‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫رکھو۔۔۔۔کوبین نے اسے زپرد تی ٹھانا اور اپرا م لی کا ئمام رئکارڈ ڈ ییان اسے‬
‫ی‬
‫سیوانا۔۔۔جس میں اپراہٹم نے واضح الفاظ میں اج نف کا نام لیا تھا ۔۔۔ جمزہ‬
‫خاموش ہو گیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫خاناں کو ہوش آنا نو سوپرا شاہ کا چہرہ ئظروں کے شا متے تھا۔۔۔۔آہشیہ آہشیہ اسے‬
‫گزرے آحری نل ناد آنے لگے۔۔۔‬
‫خ‬ ‫ُ‬
‫اج نف کی نابیں۔۔۔۔اس کا اعپراف حرم۔۔۔اور تھر گولی ال د ییا۔۔۔۔خاناں کو‬
‫شدند درد کا اجشاس ہوا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 292‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬


‫مپری بتتی ۔۔۔۔ مپری خان۔۔۔سوپرا شاہ اسے آ ھیں کھولیا د کھ کر کی۔۔۔۔ ھی‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫ت‬ ‫م ُ‬ ‫کٹ ُ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫وہ اس کے ہاتھ جو یں ۔۔۔ ھی اس کے نالوں یں ائگلیاں ھپرنی۔۔۔۔۔‬

‫ماما ۔۔۔اج نف ۔۔۔۔خاناں رونے لگی تھی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ق‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ُ‬


‫اج نف نے کیا ماما سب کچھ۔۔۔اس نے ھے ل کرنا خاہا۔۔۔۔وہ رونے ہونے‬
‫سوپرا شاہ سے لیٹ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں مپری خان ۔۔۔مچھے سب ییہ خل گیا ہے تم قکر یہ کرو میں ہوں یہ ئمھارے‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ناس ۔۔۔۔اب کچھ بہیں ہوگا۔۔۔وہ اسے ا یتے تتے سے نچ کر جود ھی رونے‬
‫ت‬ ‫س‬
‫لگیں۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨️❣✨️❣️❣✨✨✨✨✨✨‬
‫✨‬

‫م‬ ‫ع‬ ‫ت‬‫ب‬ ‫م‬ ‫ب‬‫ُ‬


‫ہت دپر نک وہ اسیڈی روم یں ٹھا آگے کا البحہ ل سوچ رہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 294‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م‬ ‫ُ‬
‫کافی دپر ئعد دماغ نے انک ق نصلہ کر لیا۔۔۔۔۔اس نے فون اتھا کر کال النی‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔ یہ سم کارڈ ییا تھا سو اس نے نے کری سے کال النی پرانے مپر وہ یید‬
‫ئ‬ ‫م‬ ‫ق‬
‫کر حکا تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اپراہٹم۔۔۔۔میں اج نف نات کر رہا ہوں نار۔۔۔۔اس نے اپرا م کو کال النی‬
‫م‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫اج نف تم کہاں ہو خاناں کو گولی لگی ہے ُاس کی خالت حراب ہے بہت۔۔۔اپراہمٹ‬
‫ج‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫نے اس کی لو یسن نو ھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 295‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫میں خاییا ہوں اپراہٹم ۔۔۔۔ میں ہالہ کو لے کر انک سنف خگہ پر ہوں۔۔۔۔نولیس‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫مچھے بہیں ڈھونڈ نانے گی ۔۔۔۔ند بپری مدد خا ہتے نار۔۔۔۔۔اس نے اپرا م کو ھی‬
‫ٹ‬ ‫ہ‬
‫اییا انڈرٹس بہیں ییانا۔۔۔۔‬

‫نول کیا مدد خا ہتے۔۔۔اپراہٹم نے دوسیایہ انداز میں نوجھا ۔۔‬

‫میں ہالہ سے خلد سے خلد ئکاح کرنا خاہیا ہوں ۔۔۔ اج نف نے کچھ سو جتے ہونے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫ہالہ سے ئکاح۔۔۔۔اپراہٹم نے جپرت سے نوجھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 296‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہاں نار ٹس دل کمییہ دعا نازی کر گیا ۔۔۔نوں سمچھ اب وہ ضرف اج نف شاہ کی‬
‫امایت ہے۔۔نو ٹس قاضی کا ای نظام کر لے۔۔۔تھر بچھے لوکیسن تھی ییادوں‬
‫گا۔۔۔گواہ نو بچھے ہی ییانا ہے یہ ۔۔وہ ہالہ کو سو جتے ہونے مشکرانا۔۔۔۔‬

‫خل تھیک ہے میں کرنا ہوں۔۔۔اپراہٹم نے کال اییڈ کی تھی۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ُ‬
‫اج نف جوسی سے بہال واٹس ہالہ کے ناس گیا تھا اسے خاناں کی کونی قکر ہیں‬
‫ُ‬
‫تھی ۔۔۔۔۔ گزرے وق یوں کی یتہانی نے اسے نے جس کر دنا تھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨💖💖💖✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 297‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫قاضی نو ضرور بہنجے گا تم نک اج نف شاہ۔۔۔لیکن وہ کوبین قاضی ہوگا۔۔۔ اٹشا ئکاح‬


‫پڑھواؤں گا کے تم اییا ہر انک حرم بین بین نار ق یول کرو گے۔۔۔۔کوبین قاضی زور‬
‫سے نو لتے ہونے کھل کر مشکرانا ۔۔۔۔۔‬

‫جس وقت اج نف کا فون آنا اپراہٹم نولیس اسییسن میں ہی موجود تھا‬
‫ُ‬
‫۔۔۔۔۔۔۔کوبین خاییا تھا کہ اج نف کو ِکسی یہ کسی کی مدد درکار ہوگی اس لتے اس‬
‫نے اپراہٹم کو بہلے ہی ا یتے ناس یٹھا رک ھا تھا۔۔۔۔ یتے ئمپر سے کال آنے پر کوبین‬
‫قاضی نے شا متے یٹھا کر اپراہٹم سے کال ابتیڈ کروانی تھی۔۔۔۔‬

‫اپراہٹم پری طرح ت ھیشا تھا۔۔۔۔اور اب اج نف شاہ کی ناری تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫اپراہٹم کی خان اج نف کے لتے ہلکان ھونی خا رہی تھی۔۔۔تھوڑی ہی دپر میں‬


‫واش روم خانے کے بہانے وہ نولیس اسییسن کے واش روم میں گھشا تھا۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫س‬‫ی‬‫م‬ ‫ُ‬


‫اس نے اج نف کو نحر پر کال النی ۔۔۔۔‬

‫اتھا اج نف نلپز اتھا۔۔۔۔۔وہ شدت سے دعا گو تھا۔۔۔۔‬

‫شاند ق یول یت کا لمحہ تھا کال لگ گتی تھی ۔۔۔‬

‫ہیلو۔۔۔۔‬

‫اج نف کی آواز نے اپراہٹم میں خیسے یتی خان ڈال دی تھی۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫اج نف نو اییا انڈرٹس مت تھنحیا۔۔۔۔اپراہٹم نے نکھرنی شاٹسوں میں کہا ۔۔۔‬

‫ک یوں ۔۔۔نو قاضی کو کیسے النے گا تھر۔۔۔۔اج نف کی غصے میں تھری آواز سیانی‬
‫دی۔۔۔۔‬

‫قاضی بہیں کوبین قاضی آنے گا مپرے شاتھ۔۔۔۔اپراہٹم دنی دنی آواز میں‬
‫جنجا۔۔۔۔‬

‫س‬‫ی‬‫م‬ ‫چ‬‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬


‫اس نے ہماری کالز رئکارڈنگ پر لگانی ہونی یں اس لتے ھے نحر سے کال کر رہا‬
‫ہوں ۔۔۔اپراہٹم کی نات پر اج نف جوئکا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کیا وہ بپرے شاتھ ہے اپراہٹم۔۔۔۔‬

‫بہ م ُ‬
‫یں یں اس کے ناس ہوں اج نف۔۔۔۔‬

‫بچھے کس نے کہا تھا ہالہ کو لے کر خانے کا۔۔۔۔ا ٹسے کونی اعوا کرنا ہے کیا ۔۔۔یہ‬
‫کونی نالن یہ کونی طرئفہ ۔۔۔اب چہاں ہے وہ خگہ تھی جھوڑ دے کہیں اور‬
‫خا۔۔۔بپرے یتے ئمپرکی لوکیسن تھی پرٹس کروانی خا رہی ہے۔۔ی یوفوف۔۔۔اپراہٹم‬
‫نے تھڑاس ئکالی۔۔۔۔‬

‫ہاں بچھے نو بہت بحریہ ہے یہ لڑکی اعوا کرنے کا۔۔۔۔فصول مت نک۔۔۔۔جو‬


‫سمچھ آنا وہ کیا میں نے۔۔۔۔اب میں کونی سم نوز بہیں کروں گا۔۔۔۔اور انڈرٹس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 301‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫تھی تھنچوں گا۔۔۔ ہت سوق ہے یہ کو ین قاضی کو قاضی تتے کا۔۔۔۔اب ییہ لے‬
‫خ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫گا اسے۔۔۔۔کس سے ناال پڑا ہے اس کا۔۔۔۔اج نف ہیشا تھا۔۔۔۔‬

‫اوۓ ئکل ناہر۔۔۔۔دروازہ بتتے کی آواز پر اپراہٹم نے نات جٹم کی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کیا نے۔۔۔۔کب سے اندر بتٹھا ہے۔۔۔۔ کاٹسیتیل اسے ئکلیا د کھ جنجا۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫وہ سر جی ۔۔۔یییسن میں زرا مشلہ حراب ہو خانا ہے۔۔۔۔اپراہٹم نے ڈرنے‬


‫ڈرنے کہا۔۔۔اور خلدی سے کوبین کے روم کی طرف پڑھ گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 302‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫جمزہ نے تھر سے شارے س ِہر کی خاک جھان لی تھی مگر وہ کہیں یہ ملی۔۔۔۔‬

‫کیشا تھانی ہوں میں ۔۔۔ایتی بہن کی حفاطت یہ کر سکا۔۔۔جمزہ کا گلٹ پڑھیا خا رہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ش‬ ‫ُ‬


‫ماہو کالیگ۔۔۔۔۔اس کے فون کی کرین روسن ہونی ھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 303‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫تھانی کچھ ییہ خال ہالہ کا۔۔۔امی بہت پرٹشان ہیں۔۔۔۔ماہو کی ایتی آواز میں پرٹشانی‬
‫جھلک رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ی‬ ‫م ُ‬
‫ج‬
‫ہاں جیدہ ٹس دعا کرو یں اسے شاتھ لے کر ہی لونوں گا۔۔۔۔ مزہ نے ا یتے یں‬
‫بہن کو ٹشلی دی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ا یتے ہی لفظوں پر اسے شدت سے رونے آنا تھا ۔۔۔۔ کیسے لے کر لوییا وہ ہالہ کو‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫شاتھ ۔۔۔اس کا کونی انا ییہ ہی ہیں تھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ی‬ ‫ُ‬
‫کچھ کھانے کا شامان اس نے آرڈر کر کے م گوا لیا تھا وہ کھانے کے ناکس لتے‬
‫بیس م ُ‬
‫میٹ یں اپرا۔۔۔۔‬

‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہالہ اتھی نک اسی نوزٹسن یں ھی ہونی ھی۔۔۔ اج نف کو د کھ کر ھی وہ ٹس‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫م‬
‫سے مس یہ ہونی۔۔۔۔‬

‫خان اج نف۔۔۔۔کب نک نوبہی بتٹھے رہو گی۔۔۔۔‬

‫خلو شاناش ۔۔۔ کچھ کھا لو۔۔۔۔اج نف محیت جیانے کھانا ئکا لتے لگا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ کو تھوک تھی لگی تھی اور بہاں سے ئکلتے کے لتے طاقت کی تھی ضرورت تھی‬
‫۔۔۔ اس لتے وہ فورا آگے سرک آنی۔۔۔‬

‫اج نف کو جوشگوار جپرت ہونی۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫گڈ مانی پرٹسیس۔۔۔۔اسی طرح ٹس ئکاح تھی ق یول کرنا ہے۔۔۔وہ اس کی ا کھوں‬
‫میں دنکھ کر مشکرانا۔۔۔چہاں جپرت اور جوف کے ملے خلے ناپرات تھے۔۔۔‬

‫ئکاح ۔۔۔ کس کا ئکاح۔۔۔۔وہ جوقزدہ سے لہجے میں نولی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ارے۔۔۔۔رسیا ھمارا طے ہوا تھا نو ئکاح تھی ھمارا ہی ہوگا یہ۔۔۔تم تھی یہ۔۔خلو‬
‫یہ لو۔۔۔۔پزا کی انک شالٹس ہالہ کے میہ کے قریب کی۔۔۔۔خلو نایٹ لو خلدی‬
‫۔۔۔وقت کم ہے ھمارے ناس ۔۔۔‬

‫وہ جو تھا گتے کے ارادے سے کھانے کی طرف پڑھی تھی اج نف کی نابیں سن کر‬
‫ُ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫اس کی خان ل تی۔۔۔۔۔ئکاح اور وہ ھی اج نف سے۔۔۔۔اس کا دل یید‬
‫ہونے لگا۔۔۔۔وہ وہیں خکرا کر نے ہوش ہونی تھی۔۔۔۔‬

‫س‬ ‫ُ‬
‫اج نف نے انک نار تھر اسے ا یتے نازوں میں مٹھاال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 307‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫خ ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہالہ۔۔۔ا ھو ہالہ۔۔۔۔ا تی ھی کیا جوسی ئکاح کی۔۔۔۔ لو آ یں ھولو۔۔۔۔اس‬
‫نے نانی کا جھ یتیا مارنے ہونے ہالہ کو جھپڑا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫م ُ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫تھوڑی دپر میں ہالہ نے آ یں ھول دیں گر اس کی خالت ھیک یں ھی‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫تھیڈے تھیڈے ٹستتے اس کے وجود کو گو رھے ھے وہ سر سے بپر ک تتے‬
‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ن‬
‫میں سرانور ہو گتی۔۔۔‬

‫ت ُ‬
‫اج نف نے اب ھی اسے تھام رکھا تھا۔۔‬

‫جھوڑو مچھے۔۔۔وہ کسمشای۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 308‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫اج نف نے اور مصیوطی سے اسے ا یتے حصار یں کڑا تھا۔۔۔۔ہالہ کے لتے‬
‫خ‬ ‫م‬
‫شاٹس لتیا تھی دو تھر ہو گیا۔۔۔‬

‫وہ ماہی نے آب کی طرح پڑپ اتھی۔۔۔۔‬

‫نات سیو ہالہ۔۔۔کھانا کھاؤ اور ییار ہو خاؤ۔۔۔۔ئکاح آج ہی ہوگا۔۔۔۔اس سے ذنادہ‬


‫ای نظار بہیں کر شکیا میں۔۔۔۔‬

‫اور اگر اب کونی ڈراما کیا نو ناد رکھیا تھر ِکسی قاضی کو زجمت بہیں دوں گا‬
‫ُ‬
‫میں۔۔۔۔سیدھا تم نک آؤں گا۔۔۔اس نے ہالہ کو جھ نکا دے کر مزند قریب کیا‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ُ‬
‫تھا۔۔۔ کچھ دپر اس کی آ ھوں یں د ھ تے کے ئعد ییڈ پر نخ دنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 309‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہالہ کی آنکھوں میں ضرف جوف تھا ۔۔۔۔اج نف کی آنکھوں میں ہالہ نے ج یون صد‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ت ن‬
‫محیت انا اور ندلے کی آگ ھی د ھی ھی۔۔۔‬

‫وہ دور پڑی اپزی جپر پر خا بتٹھا۔۔۔۔کتیا مشکل تھا جود کو روکیا۔۔۔۔وہ جو میسر تھی‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫اس سے کیارہ کرنا۔۔۔۔ا یتے ناس ہو کر ھی خذنات کو تٹھالے رکھیا۔۔۔۔وہ الکھ‬
‫پرا ضحنح مگر اییا نے عپرت بہیں تھا کے ایتی ہی محیت کی نامال کرنا۔۔۔ٹس ئکاح‬
‫ہو خانے کی دپر تھی وہ ہالہ پر ایتی محیت کیا خان تھی لیانے کو ییار تھا۔۔۔‬

‫نک ل ُ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫بتٹ ُ‬


‫ن‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ھ‬
‫ہالہ دور ھے اس اٹشان کو کن ا یوں سے د ھتے گی جو اس کی مت کا ق صلہ جود‬
‫کرنے خا رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 310‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کتتے نے جس ہو تم اج نف شاہ۔۔۔ جپز اور اٹشان میں قرق نک نا کر‬


‫شکے۔۔۔کیسےسوچ لیا تم نے میں تم خیسے نامرد سے ئکاح کروں گی جو انک عورت‬
‫سے ندلہ لتتے کے لتے دوسری عورت کو رسوا کر بتٹھا۔۔۔مپری عزت پر داغ لگا کر‬
‫اب مچھے ایتی عزت ک یوں ییانا خا ہتے ہو تم اج نف شاہ۔۔۔۔۔وہ دل ہی دل میں‬
‫خل رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫خاناں کی خالت اب تھی بہپر بہیں تھی نار نار اسے شاٹس لتتے میں دسواری ہو‬
‫رہی تھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 311‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫طلحہ شاہ تھوڑی تھوڑی دپر میں اس پر آ ییں پڑھ پڑھ کر تھو کتے۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ی‬

‫دادو۔۔۔۔آپ کٹھی تھر مپرے نانا سے ملے ۔۔۔۔۔خاناں نے انکتی شاٹسوں میں‬
‫نو یتے لفظوں سے نوجھا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آرام کرو بتتی۔۔۔۔زنادہ مت نولو۔۔۔۔دادو نے اسے نوکا۔۔۔۔‬

‫ییابیں یہ ۔۔۔ مپرے نانا اب کیسے ہیں کہاں ہیں۔۔۔۔خاناں ئصد ہونی۔۔۔‬

‫ت ُ‬
‫مپری بخی آرام کرو مت سوجوں کچھ تھی۔۔۔۔دادو نے ھر اسے ھ النا۔۔۔۔‬
‫ش‬ ‫ت‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫خاناں نے آ ھیں موند لی۔۔۔۔درد نے اسے نے خال کر دنا تھا۔۔۔اس کی کونی‬
‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫تھی دوست اسے د ھتے اسے لتے یں آنی ھی۔۔۔۔م ل وقت یں سب کی‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫مختیوں پر سے پردہ اتھ گیا تھا۔۔۔‬

‫کچھ نابیں تھوکر لگتے کے ئعد ہی سمچھ آنی ہیں خاناں کو تھی سمچھ آ گیا تھا وہ جتہیں‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫عزپز ھتی رہی وہ محض کھوکھلے ر س تے ت ھے۔۔۔‬

‫م‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ت ُ‬ ‫ُ‬


‫ب‬
‫اور جو اس کے ا یتے ھے اس نے ا یں فرنوں اور صد یں جود سے ہت دور کر‬
‫دنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 313‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫اج نف نو بخین سے اس کا ہت جیال ر ھتے واال دوست تھا آہشیہ آہشیہ ماما کے‬
‫ب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫لفظوں نے اس کے دل یں زہر ھر دنا اج نف کی ماں اس کے نانا کو لے‬
‫ت‬ ‫م‬
‫گتی۔۔۔اج نف کی ماں نے ہمارا گھر پرناد کیا۔۔۔۔۔ہر روز ماما کے میہ سے بہی جملے‬
‫ُ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ستتے ستتے اس کا دل اج ف کے لتے ھر ہو گیا۔۔۔۔اسے ضرف اج ف کی ماں‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫سے ہی بہیں اج نف سے تھی ئفرت ہو گتی۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ک‬
‫اور اس کے نانا نے تھی نو ھی لٹ کر ا یں یں د کھا نو شارا صور اج ف کی‬
‫ن‬ ‫ف‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬

‫ماں کے سر پر ہی ک یوں تھونا گیا۔۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫آج اجشاس زناں اسے رال رہا تھا ا تی فرت اور جود پر تی یں وہ تی زندگیاں ییاہ کر‬
‫خکی تھی۔۔۔جس میں انک ہالہ نور تھی جو اب نک ال ییہ تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 314‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫بہت دپر نک وہ اپزی جپر پر بتٹھا رہا ۔۔۔۔ہالہ کا کن انکھ یوں سے اسے د کھیا اج نف‬
‫ن‬

‫ا جھے سے محسوس کر شکیا تھا مگر ابجان ییا رہا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫بپزا ا ٹسے ہی ییڈ پر دھرا تھا اج نف کا ارادہ خا یتے کے ئعد اس نے ا ک نار ھی‬
‫ن‬
‫کھانے کی طرف بہیں دنکھا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کھانا کھاؤ اب اگر ئمہارے ڈرامے جٹم ہو گتے ھوں نو۔۔۔۔ مچھے سحتی پر محیور یہ کرو‬
‫وریہ۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫نآلحر اج نف اس کے ناس آنا تھا۔۔‬

‫وریہ کیا مار دو گے مچھے تھی خاناں کی طرح۔۔۔مار ڈالو۔۔۔۔وہ خالنی۔۔۔۔۔‬

‫ارے ارے مپری خان۔۔۔۔مریں ئمھارے دسمن۔۔۔۔میں نو غصے میں تھی‬


‫ضرف محیت ہی لیاؤں گا ۔۔۔۔ ئمھارے لتے نو وہی کافی ہے۔۔۔۔۔اج نف کی‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫خذنات لیانی آ یں ہالہ کو مزند جوقزدہ کر یں۔۔۔۔‬

‫کاش وہ خان لتتے کی نات کرنا نو ہالہ بچوسی آج خان دے د یتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 316‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اخانک ہی تھاری تھاری نونوں کی آواز سے گھر گوبج اتھا تھا ۔۔۔ہالہ نے جونک کر‬
‫دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫لو آ گیا قاضی ۔۔۔۔ اج نف ہیشا تھا۔۔۔‬


‫ی‬ ‫س‬
‫میں تم سے ئکاح بہیں کرنے والی۔۔۔ ھے ذ ل اٹشان۔۔۔‬
‫ل‬ ‫چ‬‫م‬

‫ہالہ رونے لگی تھی ۔۔۔۔‬

‫نورا ی نگلہ نونوں کی دھمک سے گوبج رہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫انک انک کونا جھان مارو۔ ۔۔۔ بہیں جھیا بتٹھا ہے اج نف شاہ۔۔۔۔کوبین قاضی گرخا‬
‫۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 317‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ی‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫صاجب بہاں کونی بہیں ہے۔۔۔۔جوکیدار اس کے چھے چھے اندر آنا ۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫ییاؤ ئمہارا صاجب کہاں ہے۔۔۔۔وہ نلٹ کر اسی سے نو ھتے لگا۔۔۔‬

‫ہمارا صاجب آنا تھا تھوڑی دپر کے لتے اور تھر خال تھی گیا۔۔۔۔جوکیدار نے رنا رنانا‬
‫سیق پڑھا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫کوبین نے اسے ھورا۔۔۔۔ مھارے صاجب کو یں جود ڈھونڈ ئکالوں گا۔۔۔۔ م جپ‬
‫م‬ ‫گ‬
‫خاپ انک کونے میں کھڑے رہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 318‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سر ی نگلہ خالی ہے نوری طرح نالسی لے لی ہے۔۔۔۔ٹس یہ سم ملی ہے ییڈ روم‬
‫سے۔۔۔۔اٹسیکپر سف یق نے سم کوبین کی طرف پڑھا دی۔۔۔‬

‫مظلب وہ بہیں ہے۔۔۔۔کوبین نے ئظریں خارروں طرف گھمانی۔۔۔۔‬

‫سر وہ بہاں تھا اب بہیں ہے ہم نوری طرح نالسی لے خکے ہیں۔۔۔۔ہو شکیا ہے‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫سم بہیں جھوڑ گیا ہو۔۔۔۔اس کی گاڑی ھی نو بہاں موجود ہیں ہے۔۔۔۔ اٹسیکپر‬
‫ب‬

‫سف یق نے اندازہ لگانا۔۔۔‬

‫ئمہارا صاجب کس کے شاتھ آنا تھا ۔۔۔ کوبین نے جوکیدار کو دنکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 319‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫صاجب اکیال آنا تھا ٹس کچھ ہی دپر رکا اور خال گیا۔۔۔۔جوکیدار نے صاف جواب‬
‫دنا۔۔۔۔‬

‫کوبین ایتی ٹشلی کے لتے انک دفعہ تھر جود سے نالسی لتتے لگا۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬


‫ییڈ روم ڈراییگ روم سب کچھ صاف سٹ ھرا تھا خیسے کونی سے ھی ا عمال ھی‬
‫س‬
‫بہیں کی گتی ہو۔۔۔۔کوبین اسیڈی روم میں گھشا تھا ۔۔۔ سیلف میں جمی کیانوں پر‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گرد کی نارنک سي بہہ جمی ہونی تھی۔۔۔۔وہ آہشیہ آہشیہ سیلفس کو د تے ہوۓ‬
‫آگے پڑھ رہا تھا ۔۔۔ ائگلش ناولز کی انک خاص کلیکسن بہاں موجود تھی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اخانک اس کا فون بج اتھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 320‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ذوال یورین کالیگ۔۔۔۔۔کوبین فون لے کر ناہر ئکل گیا ۔۔۔ خاییا تھا جھونے ت ھائ‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫سف ی ت ُ‬
‫کی خالت۔۔۔۔۔ ق ھی اس کے ھے ل آنا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫اج نف شاہ ہالہ نور کے شاتھ بتٹھا مزے سے ا یتے فون پر الی یو کٹمرہ رئکارڈنگ دنکھ‬
‫رہا تھا ۔۔۔۔‬

‫دنکھو ۔۔۔کہا تھا یہ قاضی آ گیا۔۔۔۔کوبین قاضی۔۔۔۔اج نف نے ہالہ کی طرف فون‬


‫کی شکرین گھمانی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 321‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کوبین قاضی اسیڈی روم میں داخل ہوا تھا آہشیہ آہشیہ سیلفس جیک کر رہا‬
‫تھا۔۔۔۔ہالہ نے شدت سے دعا مانگتی سروع کر دی۔۔۔۔ ِکسی طرح کوبین قاضی کو‬
‫ُ‬
‫بیسمت یٹ کا راسیہ مل خانے۔۔۔۔وہ اس سے زنادہ دور یں تھا۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫اخانک کوبین نے فون جیک کیا اور ناہر ئکل گیا۔۔۔ہالہ کی امیدیں دم نوڑ‬
‫گییں۔۔۔وہیں اج نف کا قہفہ گوبجا۔۔۔‬

‫م‬ ‫ئ‬
‫دنکھ لو ہالہ۔۔۔۔۔ا ٹسے ڈھونڈے گا یں یہ۔۔۔۔۔وہ ھر ہیشا۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ھ‬

‫نلپز اج نف مچھے خانے دو ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 322‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ہالہ کی آ ھیں ھ گتے گی۔۔۔۔اس نے دونوں ہاتھ اج نف کے شا متے جوڑ د یتے۔۔۔‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫ارے مپری سپرنی ۔۔۔۔ اس نے ہالہ کے ہا ھوں کو ا یتے ہا ھوں یں تھام کر‬
‫ہوی یوں سے لگانا ۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫وعدہ کرنا ہوں ئمہیں خانے دوں گا ٹس انک نار ق یول ہے کہہ دو۔۔۔کوبین نے اس‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫نک م ن‬
‫کی آ ھوں یں آ یں ڈال کر سرط رکھ دی۔۔۔‬

‫ہالہ نے جھیکے سے ا یتے ہاتھ جھڑوانے خاہے مگر وہ تھول گتی تھی مجالف اج نف‬
‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ت‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫شاہ ہے اج نف نے اسے ا تی طرف نچ لیا ۔۔۔وہ نو ال تی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 323‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫یہ کرو یہ اٹسی حرکییں خان کے تھر بچھیانا پڑے۔۔۔۔اج نف نے اس کے چہرے‬
‫سے لییں ہیابیں۔۔۔۔۔ک یوں اییا غصہ کرنی ہو مچھے دنکھو۔۔۔۔۔کتیا خل ہوں میں‬
‫اتھی تھی۔۔۔۔اج نف کی اس قدر قریت سے ہالہ کا دم گھتتے لگا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اج نف نلپز۔۔۔ہالہ نے جود کو اس سے دور کرنے کی کوسش کی۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اج نف نے آرام سے اس کے ہاتھ جھوڑ د یتے۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬


‫ہالہ۔۔۔۔خاند کے گرد جو روستی کا داپرہ ہونا ہے یہ اسے ہالہ ہتے ہیں۔۔۔۔اور ھیں‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫م ُ‬
‫ییہ ہے ہالہ نور ۔۔۔ یں اس داپرے یں مفید ہو حکا ہوں۔۔۔۔ مھاری رو تی یں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 324‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مچھے اور کچھ دکھانی بہیں دے رہا۔۔۔میں ٹس اسی روستی میں اسی داپرے میں ایتی‬
‫شاری زندگی گزار د ییا خاہیا ہوں۔۔۔۔وہ خذب کے عالم میں نوال۔۔۔۔‬

‫ہالہ ینچھے ہٹ کر بتٹھ گتی تھی ۔۔۔ اج نف کی نابیں وہ سمچھ کر تھی بہیں سمچھ نا‬
‫رہی تھی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫یہ کیسی محیت کا دعوندار تھا جو اسے ہر مفام ہر مجے رسوا کر رہا تھا۔۔۔۔جس نے‬
‫ل‬
‫ج‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫اس سے عزت سے ختتے کا ق نک ھین لیا تھا۔۔۔۔ہالہ کی ئظر میں یہ محیت‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫بہیں جود عرضی تھی۔۔۔۔۔۔اس نے فرت سے سر جھیک دنا۔۔۔ وہ اس کے‬
‫ئ‬
‫ُ‬
‫آگے دییا تھی رکھ د ییا یب تھی ہالہ کا دل اس کے لتے پرم یں ہو شکیا‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 325‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫اب ہالہ کی زندگی میں کچھ تھی بہلے خیشا بہیں ہو شکیا تھا ۔۔۔ اس کے ماں ناپ‬
‫ُ‬
‫کے سر اس معاسرے میں ہمیشہ کے لتے جھک گتے تھے ۔۔۔ اس کا تھانی اب‬
‫ئ‬ ‫ُ‬
‫اس سے ظریں جھکا کر نات کرنا تھا۔۔۔۔ بہت کچھ ندل گیا تھا اور وجہ اج نف شاہ‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫تھا ۔۔۔ کیسے وہ اس سے محیت کا دعوی کر شکیا تھا جس نے اسے اندھپروں یں‬
‫دھکیل دنا تھا۔۔۔۔‬

‫ئفرت اور ضرف ئفرت بہی انک حزیہ ہالہ نے اج نف کے لتے محسوس کیا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 326‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ائم یولییس کا شاپرن فصا میں گوبج رہا تھا۔۔۔قاروق اجمد کو ہارٹ اییک ہوا تھا۔۔۔خلد‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہی عروسہ قاروق اور ماہ نور ا یں لتے ہستیال نجے ھے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫م ِاہ نور نے جمزہ کو کال کر کے نالنا تھا رو رو کر عروسہ قاروق کی خالت حراب ہو‬
‫گتی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫امی جوصلہ رکھیں نلپز ۔۔۔ سب تھیک ہو خانے گا۔۔۔۔ جمزہ نے آنے ہی ا ھیں‬
‫ت‬

‫گلے سے لگانا۔۔۔‬

‫اب کچھ تھیک بہیں ہو شکیا۔۔۔جمزہ۔۔۔۔اب کچھ تھیک بہیں ہو شکیا۔۔۔۔‬


‫سب جٹم ہو گیا ہے۔۔۔مپرا گھر نکھر گیا۔۔۔میں کچھ تھی ستٹھال بہیں شکی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 327‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ئمھارے انو کو بجا لو جمزہ۔۔۔۔۔انک ی یوی انک ماں کی سشکیوں سے ہاستیل کا‬
‫کورنڈور گوبج رہا تھا۔۔۔۔‬

‫امی ہللا پر ئقین کریں۔۔۔۔وہ خلد ہی آشاییاں ییدا کرنے واال ہے ۔۔۔۔ آزماٹسیں‬
‫جٹم ہو خابیں گی امی۔۔۔ آپ ٹس ہمت کریں۔۔۔۔وہ محیت سے ماں کو سمچ ھانے‬
‫ہونے جود تھی رو پڑا۔۔۔۔‬

‫ت‬‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ُ‬


‫بیسیٹ کے شاتھ جو تھی ہے وہ ر سن پر خا کر ئمام فور تی نوری کریں نا کہ‬
‫م‬ ‫س‬
‫عالج سروع کیا خانے۔۔۔۔پرس بیشہ ورایہ انداز میں کہتی آگے پڑھ گتی۔۔۔۔جمزہ‬
‫ماہو کو امی کے ناس یٹھا کر جود رٹسییسن کی طرف خال گیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 328‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔‬

‫طلحہ شاہ کو رٹسییسن پر کھڑا دنکھ جمزہ غصے سے آگے پڑھا۔۔۔‬

‫آپ خیسے لوگوں کی وجہ سے ہم خیسے لوگ ایتی بہن ییتیوں کو گھروں میں قید رکھتے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ص‬ ‫ٹ‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہیں ۔۔ ا یں م خا ل کرنے کے لتے ھی نونی ور تی یں نحیا‬
‫ہ‬ ‫ھ‬
‫ہ ہ ُ‬
‫خا ہتے۔۔۔یہ خا یتے ہونے تھی کے ہماری عوربیں نا کردار یں م ا یں اس‬
‫ھ‬ ‫ت‬

‫نات کی اخازت بہیں د یتے کے وہ کہیں خا آ شکیں۔۔۔۔ ک یوں کے آپ خیسے‬


‫لوگ اج نف شاہ اور خاناں شاہ خیسی اوالدیں رکھ تے ہیں ۔۔۔ کاش کے بیسے اور‬
‫آزادی د یتے کے شاتھ شاتھ پری یت تھی کے ہونی آپ نے ا یتے بچوں کی۔۔۔۔ نو‬
‫آج آپ کو اور ہمیں یہ ِدن یہ دنکھیا پڑنے۔۔۔۔۔جمزہ نے نات کرنے ہونے اب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 329‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت ُ‬ ‫ُ‬
‫تھی ئمپز کا دامن یہ جھوڑا تھا طلحہ شاہ اس کے دادا کی عمر کے ھے اور اسے اب‬
‫ت ُ‬
‫ھی ان کی عمر کا لجاظ رہا۔۔۔۔‬

‫میں تم سے معافی مانگیا ہوں جمزہ بتتے۔۔۔خاناں کے ہر رونے ہر طلم کی وجہ‬


‫ُ‬
‫مپری نافص پری یت ہے۔۔۔۔میں نے اسے نے خد الڈ ییار یں ئگاڑ دنا ۔۔یہ سوچ‬
‫م‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ک‬
‫اس محرومی میں متیال یہ کر دے میں نے اس کی ہر خاپز‬ ‫کر کہ ناپ کی می اسے اجش ِ‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫و ناخاپز جوہش کو ییا سوچے ھے نورا کیا۔۔۔بہاں ک یں اج ف کے وجود کو ال‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫بتٹھا۔۔۔میں سمچھ یہ سکا کہ وہ تھی بحہ ہے اسے ھی نوجہ کی ضرورت ہے اس‬
‫ت‬
‫ُ‬
‫نے تھی ماں ناپ کا دکھ اتھانا ہے ۔۔۔ اسے ھی مپری محیت خا ہتے۔۔۔۔ میں‬
‫ت‬
‫ُ‬
‫بہیں سمچھ سکا کہ اس کا دل خاناں کے لتے ک یوں حراب ہوا ۔۔۔ک یوں وہ خاناں‬
‫سے ند ظن رہیا۔۔۔۔اور آج جب سمچھ آنی ہے نو مپرا گھر ریت کی مایید نکھر حکا ہے‬
‫۔۔۔ اور شاتھ ئمہارا گھر تھی ییاہ کر گیا۔۔۔۔مچھے معاف کر دو بتتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 330‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫طلحہ شاہ نے رونے ہونے اس کے آگے ہاتھ جوڑ دنے۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫خ‬ ‫ب‬‫ُ‬


‫ہت دپر ہو کی ہے اب۔۔ ہت دپر۔۔۔۔ معافی کا کونی راسیہ یں۔۔۔ سب کو‬
‫ا یتے کتے کا جشاب د ییا ہوگا اور اگر اس دییا میں بچ تھی گتے نو میں وہاں اگلے چہاں‬
‫میں آپ کا اور آپ کے نونے کا گرییان ضرور نکروں گا۔۔۔وہ درسیگی سے نوال‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫تھانی ہالہ کا کچھ ییہ خال ۔۔۔۔ذوال یورین کی قکر میں ڈونی ہونی آواز آنی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 331‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫بہیں ذوال یورین ۔۔۔۔ کوبین نے مح نصر جواب دنا اس کی ئظریں بپزی سے خاروں‬
‫اطراف کا خاپزہ لے رہی ت ھیں۔۔۔۔‬

‫تھانی میں آؤں آپ کے ناس۔۔۔وہ نے قراری سے نوال۔۔۔‬

‫بہاں کونی ئفربح بہیں ہو رہی ذوال یورین۔۔۔ فون رکھو اور مچھے ہالہ کو ڈھونڈنے‬
‫ُ‬
‫دو۔۔۔مل خانے گی نو جود ئمھیں ییا دوں گا۔۔۔۔جھونے تھانی کو ڈا بتتے ہونے اس‬
‫نے الین م نفطع کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 332‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اج نف کی گاڑی بہاں بہیں تھی جوکیدار نے تھی بہی ییانا تھا کے وہ خا‬
‫حکا۔۔۔لیکن وہ بہاں آنا ک یوں تھا ۔۔۔یہ سوال کوبین کو کھیک رہا تھا۔۔۔۔‬

‫انک نار تھر نالسی لو سف یق۔۔۔ اور اب کے وہ وجہ ڈھونڈو جس کے لتے اج نف شاہ‬
‫بہاں نک آنا۔۔۔۔‬

‫نال وجہ نو بہیں آنا ہوگا یہ ۔۔۔۔ ضرور کونی یہ کونی نات ہے جو ہم مس کر‬
‫گتے۔۔۔۔وہ واٹس نالسی کا عمل سروع کر رہے تھے اب کے ہالہ کو بہیں بہاں‬
‫آنے کی وجہ کو ڈھونڈنا مفصود تھا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ط‬‫م‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اب کیا ڈھونڈ رھے ھیں یہ۔۔۔۔اج نف جو ا ھیں واٹس خانا د کھ مین ہوا تھا‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫دونارہ ا یں اتھا نخ کرنا د کھ تھیک گیا۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫ہللا کرے ا یں مھارے ٹمرے ل خا یں ۔۔۔۔ہالہ نے زور سے ند دعا دی۔۔۔‬

‫کاش ئمھاری دعا ق یول ہو شکتی۔۔۔مگر اقسوس۔۔۔۔یہ ہڈن کٹمرے ہیں ہانی‬
‫خان۔۔۔۔۔جتہیں گھر کی ئعمپر کروانے وقت دنواروں میں اس طرح قکس کروانا گیا‬
‫ہے کہ کسی کو ان کی موجودگی کا اجشاس نک بہیں ہونا۔۔۔ اس لتے کچھ اور‬
‫مانگو۔۔۔۔۔۔وہ کمتیگی سے مشکرانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 334‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہللا کرے تم مر خاؤ اج نف شاہ ۔۔۔ کہیں عرق ہو خاؤ ۔۔۔۔ دونارہ کٹھی مچھے ئظر‬
‫ش‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫یہ آؤ۔۔۔۔ہالہ نے ٹسی سے اسے ند دعا یں د تی لی تی اور وہ م کرانے ہونے‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫خ‬ ‫ک‬
‫اسے د ھیا رہا یسے ہالہ کے میہ سے ھول ھڑ رھے ھوں۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہو گیا ئمہارا۔۔۔۔اج نف نے اس کے خاموش ہونے ہی نوجھا۔۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫م ب‬


‫ہللا کرے تم نوبہی مپرے شا تے ھی رہو اور یں یں د ھیا رہوں۔۔۔۔ہماری‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫م‬
‫شادی ہو خانے ہمارے ڈھپر شارے بجے ہوں اور ۔۔۔۔۔اج نف اتھی کچھ اور کہتے‬
‫ہی واال تھا کہ ہالہ جنخ اتھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 335‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خد ہونی ہے ڈھتیانی کی اج نف شاہ۔۔۔۔خدا عارت کرے ئمھیں۔۔۔۔ئمھیں کہیں‬
‫خگہ یہ ملے۔۔۔۔۔‬

‫مچھے کہیں خگہ خا ہتے تھی بہیں ہالہ نور۔۔۔ٹس ئمھارے دل میں تھوڑی خگہ مل‬
‫خانے کافی ہے۔۔۔۔وہ اب تھی ناز نا آنا تھا۔۔۔‬

‫ہالہ نے غصے سے میہ تھپر لیا۔۔۔مفانل پر کونی اپر بہیں ہونے واال تھا سو وہ ہی‬
‫خاموش ہو گتی۔۔۔۔‬

‫مسنف ُ‬
‫خاناں کی خالت کافی بہپر تھی اب بہلے سے۔۔۔سوپرا شاہ ل اس کے شاتھ‬
‫موجود تھیں یہ ہستیال کا ڈنلکس وارڈ ت ھا ہر طرح کی سہولت روم میں موجود تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 336‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫وہیں دوسری طرف قاروق صاجب کی تھی خالت بہلے سے بہپر ہونی تھی۔۔۔ ا ھیں‬
‫ت‬

‫جپرل وارڈ میں سفٹ کر دنا گیا تھا۔۔۔۔ یییسن کی وجہ سے مابپر اییک آنا‬
‫ُ‬
‫تھا۔۔۔۔لیکن ہالہ کا اتھی نک یہ ملیا قاروق اجمد اور ان کے ھر والوں کے لتے‬
‫گ‬
‫کسی عذاب سے کم یہ تھا ہر گزرنا نل بہلے سے دسوار ہونا خا رہا تھا۔۔۔۔‬

‫ہر انک ایتی کہانی میں نے فصور تھا لیکن دوسرے کی کہانی میں محرم۔۔۔‬

‫اج نف شاہ ایتی کہانی میں انک معصوم بحہ تھا جو عدم نوچہی کا سکار ہوا۔۔۔وہیں ہالہ‬
‫ُ‬
‫کی کہانی میں وہ اس کا محرم تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 337‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بخ ُ‬ ‫ُ‬
‫خاناں شاہ ایتی کہانی میں وہ مظلوم بخی تھی جس سے اس کا ین اس کا ناپ‬
‫جھین لیا گیا وہیں جمزہ کی کہانی میں وہ انک عذاب کی طرح مشلط ہونی انک امپر‬
‫نگڑی ہونی لڑکی تھی۔۔۔۔‬

‫جمزہ قاروق ایتی کہانی میں بہیوں پر خاں ییار کرنے واال تھانی تھا وہیں لوگوں کی‬
‫ئ م ُ‬
‫ظروں یں اس نے خاناں پر ہاتھ اتھا کر جود کو محرم ییا لیا تھا۔۔۔۔‬

‫سب ایتی ایتی خگہ ضحنح تھے لیکن دوسرے کی خگہ پر کھڑا ہو کر دنکھا خانا نو سب ہی‬
‫کہیں نا کہیں علط تھے ۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 338‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫طلحہ شاہ ا یتے کمرے میں یتہا بتٹھے تھے۔۔۔ ان کی سوخیں کسی زہر لے ناگ کی‬
‫ن‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫طرح ا یں ڈس ر یں یں۔۔۔۔‬

‫ن ِاد ماضی عذاب ہے نارب‬

‫جھین لے مچھ سے خافظہ مپرا‬

‫قرمان شاہ کے ای نفال کے ئعد وہ زونا شاہ کو بتتی ییا کر ا یتے گھر لے آنے تھے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫اج نف اس وقت آتھ شال کا انک بحہ تھا ا ھی زونا کو ھر النے شال ھر کا عرصہ‬
‫تھی بہیں گزرا تھا کہ خاندان اور ملتے خلتے والوں نے سوپرا شاہ کے کان تھرنے‬
‫سروع کر دنے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 339‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خالل شاہ ی یوہ تھانی اور ت ھتنجے کا ختیا جیال کرنے گتے سوپرا شاہ کا شک اییا ہی بخیہ‬
‫ہونا خال گیا۔۔۔سوپرا شاہ نے طلحہ شاہ سے بہت دفعہ ا یتے شک کا اظہار کیا مگر وہ‬
‫ُ‬
‫کٹھی بہیں مانے الیا سوپرا کو ہی سمچھانے رھے ۔۔۔۔ تھر انک دن وہ ہوا جو ان‬
‫کے گمان میں تھی بہیں تھا سوپرا شاہ کے لگانے گتے الزامات اور روز روز کے‬
‫جھگڑوں سے ییگ ہونے خالل شاہ ایتی ی یوہ تھانی سے ئکاح کر آنے۔۔۔‬

‫سب کچھ خا یتے ہونے تھی وہ غصے میں ا یتے ہی جون کے خالف ق نصلہ کر‬
‫گتے۔۔۔کٹھی کٹھی غصے میں کتے گتے ق نصلے شاری زندگی کا روگ ین خانے ہیں‬
‫خ‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ان کے شاتھ ھی ہی ہوا۔۔۔۔ الل شاہ کو ھر اور خاییداد سے نے د ل کرنے‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫م ُ‬
‫کے ئعد کونی انک ِدن اٹشا یہ گزرا جب بتتے کی ناد یں ان کے آٹسو نا لے ہوں‬
‫ن ُ‬
‫۔۔۔ لیکن خاناں کی نگڑنی خالت د کھ کر ا ہوں نے سوپرا شاہ کو کچھ یہ کہا وہ نونی پر‬
‫ب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 340‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خان بچھاور کرنے آنے اور ان سب میں اگر کونی کہیں ینچھے جھوٹ گیا نو وہ تھا‬
‫اج نف شاہ ۔۔۔‬

‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫جس نے ایتی ماں کو تھکرا کر دادا کا اینجاب کیا اسے ہی وہ قراموش کر ھے۔۔۔وہ‬
‫ٹ‬
‫ش‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ب س‬
‫ہی ھتے رہے اج نف لڑکا ہے صیوط ہے مچھدار ہے۔۔۔۔ ھی یہ یہ خان کے‬
‫ج‬ ‫ع‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کے اس کے اندر ھی انک جشاس اٹشان ہے جس نے ناپ کا م ھیال ماں کی‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫خدانی پرداست کی ۔۔۔ اسے ھی محیت اور نوجہ کی ضرورت ہے۔۔۔ٹس ہیں وہ‬
‫ُ‬
‫علطی کر بتٹھے۔۔۔۔آج ا ہیں لگا تھا اوالد کو ضرف بیشہ اور آشاٹش ہی د ییا سب کچھ‬
‫ب‬

‫بہیں۔۔۔ اوالد کی اجھی پری یت۔۔۔ اوالد سے محیت اور اوالد کو دین کے قریب رکھیا‬
‫م‬
‫ہی اصل کمال ہے۔۔۔جس میں وہ کمل طور پر ناکام ہو گتے ۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫اور آج ییابج ان کے شا متے ھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 341‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ی‬ ‫ُ‬
‫شارا گھر الٹ نلٹ کرنے کوبین قاضی ت ھر اسیڈی میں بہنجا ۔۔۔اس کے چھے اہلکار‬
‫ن‬
‫تھی تھے۔۔۔کافی دپر کھڑا ہو کر وہ اسیڈی کو انک کونے سے دوسرے کونے نک‬
‫دنکھیا رہا۔۔۔ کچھ سچھانی بہیں دنا نو وہ جپر پر بتٹھ کر بتیل سے بٹپر و یٹ اتھا کر‬
‫ُ‬
‫گول گول بتیل پر ہی گھمانے لگا۔۔۔اس کا دماغ جشاب کیاب یں لگا ہوا تھا۔۔۔‬
‫م‬

‫وجہ کونی وجہ بہاں نک آنے کی۔۔۔۔کیا ضرف سم بہاں رکھ کر گمراہ کرنا اج نف شاہ کا‬
‫مفصد تھا۔۔۔۔وہ جود کالمی کررہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 342‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫بہیں سم نو کہیں تھی تھتیکی خا شکتی تھی تھر بہاں نک ک یوں آنا۔۔۔۔۔اس نے‬
‫جود ہی ا یتے جیال کی پردند کی۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫م ئگ گ ُ‬
‫اٹشا لگیا ہے سر ز ین ل تی ان دونوں کو۔۔۔۔۔ گیا ہے اسے ھمارے بہاں‬
‫ل‬
‫آنے کی جپر مل گتی تھی جٹھی وہ ئکل گیا۔۔۔۔اٹسیکپر سف یق نے اندازہ لگانا۔۔۔۔‬

‫کون بہنجا شکیا ہے اس نک اطالع۔۔۔۔کوبین نے سف یق کو دنکھا۔۔۔‬


‫س‬ ‫ُ‬
‫سر مچھے لگیا ہے اپرہٹم علی نے کسی طرح اسے نا جپر کیا ہے۔۔۔۔۔۔ ق نے‬
‫ی‬ ‫ف‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ع‬ ‫ُ‬
‫کچھ سو جتے ہونے کہا۔۔۔۔اس کے الوہ کونی یں خاییا تھا م بہاں آ رہے‬
‫ہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 343‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫اپراہٹم نو مسنفل ھمارے شا متے نولیس اسییسن میں موجود تھا اور اتھی تھی وہیں‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫ہے اس کی کالز جیک ہو رہی یں نو ھر یسے کن ہے کے وہ رائظہ کر کے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫سر۔۔۔آج کل بہت طر ئقے ہیں را ئطے کے۔۔۔اور شاند آپ کو ناد ہو وہ ییدرہ میٹ‬
‫ناتھ روم میں گزار کر آنا تھا ۔۔ہو شکیا ہے کسی طرح رائظہ کر لیا ہو۔۔۔۔۔سف یق‬
‫نے اندازہ لگانا۔۔۔۔‬

‫کوبین کے ہاتھ سے بٹپر و یٹ جھونا اور گھومیا ہوا بپزی سے انک سیلف کے ناس‬
‫گرا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 344‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫مچھے لگیا ہے تم تھیک کہہ رہے ہو اگر اٹشا ہے نو اس اپرہٹم کو مچھ سے کونی بہیں‬
‫بجا شکیا۔۔۔واٹس نولیس اسییسن خلو ۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫بٹپر و یٹ اتھا کر بتیل پر واٹس رکھ تے وہ ناہر ال۔۔۔۔۔نو یس کی گاڑناں انک کے‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ل‬‫ک‬ ‫ئ‬
‫ھے ا ک لو سے ناہر تی لی یں۔۔۔۔‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫لو۔۔۔یہ قاضی نو گیا۔۔۔۔کوبین کو خانا دنکھ اج نف کی اطمتیان ہوا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 345‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫اب میں اصل قاضی کو لے آنا ھوں تم ییار ہو یہ مپری خان۔۔۔۔اس نے ہالہ کو‬
‫معصوم یت سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫انک نات ناد رکھیا میں خان دے دوں گی لیکن تم خیسے خت یث اٹشان کو کٹھی ا یتے‬
‫ت‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫ئکاح میں ق یول بہیں کروں گی۔۔۔۔ہالہ نے غصے میں مٹھیاں نخی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫یہ زنان کیسے آنی ئمھارے میہ میں۔۔۔خاییا خاہوں گا میں۔۔۔وہ دلحستی سے اسے‬
‫ھ‬
‫د تے لگا۔۔۔‬‫ک‬‫ن‬

‫جب تم خیسے لوگ طلم کی ایتہا کرنے ہیں نو ہم خیسی لڑکیاں تھی ہمت نکڑ لتتی‬
‫ہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 346‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہر قرعون کے لتے انک موسی ضرور ہونا ہے۔۔۔۔‬

‫اور‬

‫ہر ئمرود کے لتے انک مچھر۔۔۔۔‬

‫حفارت سے کہتی وہ میہ ت ھپر گتی۔۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫تم مچھر ہو۔۔۔۔اج نف نے جپرت سے آ یں یتیانی۔۔۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬

‫ُ‬
‫ہالہ جو میہ تھپر گتی تھی آنکھوں میں طیش لتے واٹس اس کی خایب رخ کیا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 347‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬
‫کچھ کہتے کے لتے لب کھولے ہی تھے کے اج نف نے اس کے ل یوں پر ا تی ا لی‬
‫ی‬
‫رکھ دی۔۔۔۔‬

‫ٹس۔۔۔بہت ہوا۔۔۔اب یہ تم کچھ کہو گی یہ میں۔۔۔ٹس قاضی لے کر نوں آنا‬


‫میں۔۔۔۔اور تھر ق یول ہے کہہ د ییا۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫اس کے ئعد زندگی تھر ضرف مھاری ہی سیوں گا۔۔۔۔اج نف دھپرے سے ہتے کھڑا‬
‫ہوگیا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ہالہ نے کرب سے آ یں نچ یں۔۔۔۔کچھ ھی ہو خاۓ ئکاح نو وہ کسی ضورت‬
‫ُ‬
‫بہیں کرے گی۔۔۔اس نے جود کو صیوط کیا۔۔۔۔‬
‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 348‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫گاڑی روکو سف یق۔۔۔کوبین نے انک دم سے کہا ۔۔۔‬

‫ک یوں سر نولیس اسییسن آنے واال ہے ٹس۔۔۔۔سف یق کو سمچھ یہ آنا۔۔۔۔‬

‫گاڑی واٹس گھماؤ۔۔۔۔ہمیں واٹس خانا ہے سف یق ۔۔۔ وہ وہیں ہیں ۔۔۔ کوبین‬
‫جوش سے نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 349‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫سف یق نے مزند کونی سوال بہیں کیا۔۔۔۔گاڑناں واٹس اج نف شاہ کے ی نگلو کی‬
‫خایب سفر کرنے لگیں۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫آدھے گھتتے بہلے وہ بہاں سے ئکلے تھے اور اب آدھے گ ھتتے ئعد جوکیدار ا یں ھر‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫واٹس آنا دنکھ کر پرٹشان ہوا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫کوبین اسے را ستے سے ہیانے اندر گھشا تھا ۔۔۔۔۔بپز بپز قدم اتھانا وہ سیدھا اسیڈی‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫میں بہنجا۔۔۔۔بٹپرو یٹ چہاں گرا تھا اس خگہ آ کر وہ نچوں کے ل تٹھ گیا۔۔۔‬
‫ب‬

‫نورے اسیڈی روم میں گرد کی انک نارنک بہہ جمی ہونی تھی لیکن سیلف کے اس‬
‫کونے پر گرد موجود بہیں تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 350‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ت ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫۔بٹپر و یٹ اتھانے وقت اس کی سر سری سی ئگاہ پڑی ھی اس وقت ذہن‬
‫ب‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ہٹ م ُ‬
‫اپرا م یں الچھا ہوا تھا کن گاڑی یں کون سے تٹھ کر جب دماغ نے کام کیا‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫یب اس کے ذہن یں یہ نات کلک کر تی۔۔۔۔‬

‫اور اب وہ ذرا عور کرنے کے ئعد جونے کے واضح ٹشان سیلف کے انک کونے پر‬
‫ُ‬
‫دنکھ شکیا تھا ۔۔۔۔ مشکراہٹ اس کے ل یوں پر رییگ تی۔۔۔‬
‫گ‬

‫کیا ہوا سر۔۔۔۔‬


‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫سف ی ُ‬
‫ق اس کے ھے ھے آنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 351‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫م ئگ گ ُ‬
‫تم نے کہا تھا یہ سف یق۔۔۔ئمھیں لگیا ہے ز ین ل تی ان دونوں کو۔۔۔۔ م نے‬
‫ت‬
‫درست کہا تھا ۔۔۔۔کوبین نے اتھتے ہونے سف یق کے کیدھے کو تھتٹھیانا۔۔۔۔‬

‫ت ُ‬
‫اور انک زور کی ھوکر اسی خگہ ماری چہاں جونے کا ٹشان موجود تھا۔۔۔‬

‫تھک کی آواز کے شاتھ سیلف شانڈ ہوا اور انک لکڑی کا زییہ ینجے خانا دکھانی دنا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫کوبین بہت جو ک ِتے سے انداز میں سپڑھیاں اپرنے لگا۔۔۔اندر اندھپرا جھانا ہوا تھا‬
‫ُ‬ ‫ت ُ‬
‫ا ھی اس نے آحری سپڑھی پر قدم رکھا ہی تھا کہ کونی جپز بہت زور سے اس کے‬
‫سر پر ماری گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 352‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ک‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اس نے ھرنی سے خگہ ندلی۔۔۔۔کچھ دپر اندھپرنے میں ھڑے ر ہتے کی وجہ سے‬
‫اب کچھ کچھ دکھانی دے رہا تھا۔۔۔۔‬

‫ہالہ نور۔۔۔میں کوبین ہوں۔۔۔۔ہالہ نور تم کہاں ہو۔۔۔۔‬


‫ُ‬
‫اس نے آواز دی۔۔۔‬

‫جھٹ سے البیس آن ہونی ت ھیں شا متے ہی ہالہ انک لوہے کا شانڈ کارپر ہاتھ میں‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫اتھانے ھڑی ھی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ط‬ ‫ن ُ‬
‫کوبین کے سر سے بہیا جون د کھ کر اس کے جودہ ق روسن ہو گتے۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 353‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫کوبین تھانی ۔۔۔آپ ۔۔۔مچھے معاف کر دیں نلپز۔۔۔مچھے لگا اج نف شاہ قاضی لتے‬
‫آنا ہے۔۔۔انکھوں میں آٹسو تھرے وہ معصوم یت سے کہتے لگی۔۔۔۔‬

‫ک ُ‬
‫کوبین نے ا یتے سر سے ئکلتے جون پر ہٹھیلی جمائ اور شا متے ھڑی اس دھان‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫نان سی لڑکی کو دنکھا جو ا یتے دقاع کی ییاری کتے کھڑی تھی۔۔۔۔اسے مچھ یں‬
‫ہ‬ ‫ب‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫آنا جمزہ اور ذوال یورین اسے سیدھا ک یوں ہتے یں۔۔۔۔‬

‫اج نف قاضی لتتے گیا ہے۔۔۔۔کوبین نے بیسمیٹ کا خاپزہ لتتے ہونے سوال‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ف‬‫س‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫کیا۔۔۔۔اس کے ھے ق ھی موجود تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 354‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جی ۔۔۔۔ وہ دو ییہ ستٹھا لتے اب انک کونے میں کھڑی تھی دل کو اطمتیان ہوا تھا‬
‫ُ‬ ‫ہ ُ‬
‫کوبین کو دنکھ کر و یں اس کے سر سے بہیا جون اسے پرٹشان کر گیا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬


‫یہ کیا کر دنا میں نے۔۔۔۔وہ سوجتی ہونی اسے د کھ رہی ھی۔۔۔۔‬

‫سف یق۔۔۔میں ہالہ کی لے کر خا رہا ہوں تم بہاں اج نف شاہ کا ای نظار کرو گے ۔۔۔‬
‫ک‬‫خ‬ ‫ُ‬
‫ہدایت د یتے اس نے ہالہ کو سپڑھیاں حڑ ھتے کا م دنا۔۔۔۔‬

‫وہ نو مت نظر کھڑی تھی بپزی سے اوپر حڑھ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 355‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫کوبین سر پر رومال رکھ کر دنانے لگا جوٹ زنادہ گہری بہیں تھی مگر جون اجھا خاصا‬
‫بہہ گیا تھا۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫ل‬
‫اس نے دل یں ہی ذوا یورین کی ٹسید کی داد دی جو انک نو یس والے کا سر ت ھاڑ‬
‫خکی تھی وہ ذوال یورین کا کیا جسر کرنی۔۔۔۔وہ سوچ کر ہی مشکرانے لگا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫اج نف شاہ جو اییا کچھ شامان اور قاضی لے کر آنا تھا ی نگلو سے نولیس کی گاڑناں ئکلتی‬
‫ت ُ‬ ‫ُ‬
‫دنکھ دور ہی رک گیا ۔۔۔اس نے گاڑی ندل لی ھی اس کی لیک پراڈو اب کتیک‬
‫م‬ ‫ن‬
‫کے ناس کھڑی تھی ۔۔۔۔اس لتے بہجانے خانے کا جوف بہیں ہوا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 356‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫اب یہ دونارہ ک یوں آنے ہیں۔۔۔۔وہ غصے میں پرپرانا۔۔۔‬

‫مچھے اور تھی ئکاح کرانے ہیں صاجب۔۔۔۔ہم بہاں ک یوں رک گتے۔۔۔۔کافی دپر‬
‫گذرنے کے ئعد قاضی ییگ آ کر نوال۔۔۔‬

‫بہت خلدی ہے نڈھے۔۔۔۔بیسے تھر رہا ہوں یہ بچھے۔۔۔اج نف نے شارا غصہ‬


‫قاضی پر ئکاال۔۔۔۔‬

‫نولیس کی گاڑناں خا خکی ت ھیں وہ اب تھی کچھ قاصلے پر ہی کھڑا رہا ۔۔دل کہہ رہا تھا‬
‫کچھ نو گڑ پڑ ہو خکی ہے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 357‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خ‬ ‫ُ‬
‫ا یتے میں جوکیدار نے اسے واٹس لے خانے کا اشارہ دنا تھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫گو نو ہیل کوبین قاضی۔۔۔۔اس نے اسٹپرنگ پر مکہ مارا۔۔۔‬

‫صاجب کتیا وقت لگے گا ۔۔۔۔ قاضی کو تھر قِکر ال جق ہونی۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫اج نف نے نوٹ ئکال کر اس کے ہاتھ میں ھما نے اور گاڑی کا دروازہ کھول‬
‫دنا۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اپر۔۔۔اج نف نے اسے اپرنے کا اشارہ کیا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 358‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہاں ۔۔۔ آپ نے کہا تھا آپ مچھے واٹس تھی جھوڈیں گے۔۔۔۔قاضی نوکھال گیا‬
‫اس اپرنا میں لوکل پراٹسیورٹ ملیا بہت مشکل تھی۔۔۔۔‬

‫میں نے نو ئکاح پڑھوانے کا تھی کہا تھا۔۔۔پڑھوانا کیا۔۔۔۔اج نف نے غصیلے لہجے‬


‫ُ‬
‫میں کہا نو قاضی فورا اپر گیا اج ف گاڑی زن سے تھگا لے گیا۔۔۔‬
‫ن‬

‫ُ‬ ‫ی‬
‫عح یب ناگل اٹشان ہے۔۔۔۔قاضی نے ھے سے اسے کوشا۔۔۔۔‬
‫چ‬‫ن‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 359‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ہالہ نور کے ملتے کی جپر ستتے ہی جمزہ نولیس اسییسن بہنچ گیا ۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ن ُ‬
‫بہن کو ضحنح شالمت د کھ کر اس کی خان یں خان آنی ھی۔۔۔‬
‫م‬

‫ُ‬
‫اپراہٹم اتھی نک وہیں موجود تھا۔۔۔اج نف کے یہ نکڑے خانے پر اس نے کون‬
‫ش‬
‫کا شاٹس لیا ۔۔۔۔‬

‫ہالہ انک نار تھر اییا ییان رئکارڈ کروا رہی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 360‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫جمزہ اب آپ کے شاتھ نولیس کاٹسیتیل خابیں گے جو آپ کے گھر کی نگرانی کریں‬
‫گے اور جب نک اج نف بہیں نکڑا خانا بہپر بہی ہوگا کے ہالہ گھر سے یہ‬
‫ئکلے۔۔۔کوبین نے جمزہ کو سمچھانا۔۔۔‬

‫جی تھیک ہے تھانی۔۔۔۔وہ سمچھ گیا ت ھا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ کے ییان رئکارڈ کروانے ہی جمزہ اسے لتے گھر خال گیا۔۔۔‬

‫سر میں تھی خاؤں۔۔۔۔اپراہٹم نے ڈرنے ڈرنے نوجھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 361‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫بہیں اج نف کے ملتے نک تم بہیں بتٹھے رہو گے۔۔۔قریتی ئمام عالفوں میں ناکہ‬
‫ییدی کروا دی گتی ہے۔۔ٹس اج نف انک نار نکڑ میں آ خاے۔۔۔نو کوبین قاضی‬
‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫اسے ھوڑنے واال یں ہے۔۔۔۔۔کو ین نے اپرا م کو روک لیا۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫دو دن گزر گتے ۔۔۔ اج نف نکڑا بہیں گیا ۔۔۔۔‬

‫خاناں ڈسجارج ہو کر گھر آ گتی تھی وہیں قاروق اجمد تھی ہالہ کے مل خانے کے ئعد‬
‫خلدی تھیک ہو گتے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 362‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ت یٹ ُ‬
‫طلحہ شاہ یتہانی میں بتٹھے اج نف کے عم میں گھل رھے ھے ھی ان کا فون‬
‫بجا۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ن ُ‬


‫ابجانا ئمپر د کھ کر ا ہوں نے کال ابتیڈ یں کی۔۔۔ جب سے اج ف نے خاناں کو‬
‫ن‬
‫گولی ماری تھی روز کتی خا یتے والوں کے فون آنے جو ہمدردی کی آڑ میں طپز کے ٹسپر‬
‫پرشانے۔۔۔‬

‫طلحہ شاہ اب تھک خکے تھے لوگوں کو جواب د یتے د یتے۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ُ‬
‫فون دونارہ بجا نو ییگ آکر ا ہوں نے کال ابتیڈ کر لی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 363‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫دادو میں اج نف۔۔۔۔اج نف کی آواز پر وہ جو نکے۔۔۔‬

‫کہاں ہو مپرے بجے۔۔۔یہ کیا کر دنا تم نے۔۔۔۔۔وہ رونے لگے۔۔‬

‫ُ‬
‫دادو میں۔ آج آحری دفعہ آپ سے نات کر رہا ہوں میں خا رہا ہوں بہاں سے ہت‬
‫ب‬
‫دور۔۔بہاں مپرا کونی بہیں ہے۔۔اج نف نے نونے ہونے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫اٹشا یہ کہو بتتے۔۔۔سب ئمھارے ہیں میں تم سے بہت ییار کرنا ہوں‬
‫اج نف۔۔۔۔۔۔وہ نونے کو ایتی محیت کا ئقین دالنے لگے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 364‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫میں خاذب کے ناس خا رہا ہوں دادو۔۔۔۔میں جیل بہیں خانا خاہیا۔۔۔۔مپری آج‬
‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫رات کی قالیٹ ہے۔۔۔۔اس نے می ق نصلہ سیانا۔۔۔۔۔‬

‫بتیا اس وقت تم کہاں ہو۔۔۔۔میں ملیا خاہیا ہوں تم سے۔۔۔طلحہ شاہ کو نونے کی‬
‫محیت کا اجشاس ضحنح مع یوں میں آج ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫دادو میں انک ہونل میں ہوں لیکن آپ سے ملیا حظرے سے خالی بہیں‬
‫ہے۔۔۔میں گھر آنا تھا نولیس والے آپ لوگوں کی نگرانی کر رہے ہیں سو میں واٹس‬
‫نلٹ گیا۔۔۔۔‬

‫ہو شکے نو مچھے معاف کر د ییا بتیا۔۔۔وہ رونے ہونے نولے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫میں ئمہیں ئمہارے حصے کی نوجہ اور محیت نا دے سکا۔۔۔۔مچھے معاف کر د ییا۔۔۔‬

‫دادو۔۔۔مچھے کسی سے گال بہیں۔۔۔خاناں سے میں اییا ای نفام لے حکا۔۔۔اور ہالہ‬


‫نور کو اب کونی بہیں اییانے گا سو اگر کٹھی میں واٹس آنا نو وہ تھر مپری ہو‬
‫گی۔۔۔اج نف شاہ اب تھی ہالہ کو سوچ رہا تھا ۔۔۔‬

‫آپ مچھ سے ملتے آنا دادو۔۔۔اب مچھے ابپر نورٹ کے لتے ئکلیا ہے۔۔۔ہللا‬
‫خافظ۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫اس نے الین کاٹ دی ھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ُ‬
‫ہللا ئمھیں ایتی امان میں ر کھے۔۔۔۔نونے کو دعابیں د یتے ان کی آ کھوں سے آٹسو‬
‫ن‬

‫بہہ رہے تھے۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م ب ُ‬


‫نانا۔۔۔۔سوپرا شاہ کمرے یں آ یں نو ا یں رونا د کھ پرٹشان ہو یں۔۔۔۔‬

‫ییہ ہے سوپرا۔۔۔میں نے آج نک کٹھی تم سے بہیں کہا مگر سچ نو یہ ہے کہ ئمہارا‬


‫گ ُ‬
‫شک ہمارا ھر اخاڑ گیا ۔۔۔‬

‫مپرے بتتے بہیں رھے اور اب مپرا نونا تھی خال گیا۔۔۔کاش تم زونا کو بہن کی خگہ‬
‫رکھ ییں ۔۔۔ ا یتے سوہر کے کردار پر تھروسہ کربیں نو آج ہم نوں نکھرے ہونے‬
‫ییکوں کی طرح یہ ہونے۔۔۔۔۔بہت شالوں کا جما عیار آج ئکال تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 367‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫نانا ۔۔۔یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔۔۔۔سوپرا شاہ کو سچ پرداست نا ہوا۔۔۔‬

‫خاناں اور اج نف کی پرنادی کی اصل ذمےدار تم ہو سوپرا۔۔۔۔تم نے۔۔۔تم نے‬


‫ُ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫خاناں سے اس کا ناپ ھتیا۔۔۔اج نف سے اس کی ماں۔۔۔اور اس نات کا جمیازہ‬
‫ہم آج تھگت رھے ھیں۔۔۔۔طلحہ شاہ کا دکھ بہت پڑا تھا۔۔۔‬

‫ی‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ُ‬


‫ض‬ ‫ت‬
‫سوپرا شاہ رونے ہونے ان کے قدموں یں ٹھ یں۔۔۔۔۔ مپر کی عدالت سے‬
‫زنادہ سزا اس دییا کی کونی عدالت بہیں دے شکتی۔۔۔اور آج وہ بہلی نار ا یتے ضمپر‬
‫کی عدالت میں کھڑی ہوبیں ت ھیں۔۔۔۔انک یہ جٹم ہونے والی سزا سروع ہو خکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 368‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬
‫تھی ۔۔۔طلحہ شاہ نے آج ا یں اجشاس دالنا تھا دییا کی نانوں یں آ کر وہ اییا‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬‫ُ ب‬
‫آسیایہ اخاڑ ھی یں۔۔۔۔‬

‫لوگ جو کہتے ہیں یہ‬

‫وہ ہمیشہ سچ بہیں ہونا‬

‫تم ایتی آنکھوں سے دنکھو‬

‫ا یتے دل کی تھی سیو‬

‫جود تھی سجانی کو نولو‬

‫ک یونکہ‬

‫لوگ جو کہتے ہیں‬

‫وہ ہمیشہ سچ بہیں ہونا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 369‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫ُ‬
‫ذوال یورین کوبین اور ان کی والدہ قاروق اجمد کی عیادت کے لتے آنے ھے۔۔۔‬
‫ت‬

‫ہالہ آ بتتے کے شا متے کھڑی ا یتے نال ناندھ رہی تھی۔۔۔۔‬

‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬


‫اسے آج ھی وہ ِدن ناد تھا جب اس نے ذوال یورین کو ا یتے اور اج نف کے ر ستے کا‬
‫ییانا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 370‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫یہ خا یتے ہونے تھی کے ذوال یورین اسے ٹسید کرنا ہے اس کا دل نوڑا تھا وہ اٹشا ہر‬
‫گز یہ کرنی اگر اج نف شاہ ینچھے نا کھڑا ہونا۔۔۔‬

‫جس رات کوبین قاضی ہالہ کے گھر آنا تھا ضرف اج نف کو نکڑنے کا م نصویہ ہی‬
‫بہیں النا تھا نلکہ شاتھ ہی ا یتے تھانی کا رسیا تھی النا تھا ۔۔۔۔‬

‫جسے ہالہ نے دل سے ق یول تھی کر لیا تھا لیکن کوبین کے کہتے پر ہی ذوال یورین کو‬
‫اس نات سے نے جپر رکھا گیا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫آج انک جھونی سی رسم ادا ہونی تھی۔۔۔وہ اسی کے لتے ییار ہو رہی‬
‫ُ‬
‫تھی۔۔۔دروازے پر دسیک کی آواز پر اس نے لٹ کر د کھا۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬

‫ینچھے ہالہ کا نور کھڑا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫میں اندر آ شکیا ہوں ۔۔۔۔ذوال یورین نے اخازت مانگی۔۔۔‬

‫جی۔۔۔وہ دھٹمے سے نولی۔۔۔۔‬

‫ف‬ ‫ُ‬
‫م‬
‫تھانی کا سر آپ نے تھاڑا ہالہ۔۔۔۔اس نے آنے ہی عپر یو ع سوال نوجھا۔۔۔‬

‫ہالہ سرمیدگی سے سر جھکا گتی۔۔۔۔‬

‫وہ زور سے ہیشا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 372‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫ییہ ہے تھانی نے کہا ذوال یورین ۔۔شادی کے کپڑوں کے شاتھ انک ہیلم یٹ تھی‬
‫ُ‬
‫لتیا۔۔۔ہالہ بہت زور سے مارنی ہے۔۔۔۔وہ اس کا مذاق اڑا رہا تھا۔۔۔‬

‫ق‬
‫اٹسی نو کونی نات بہیں۔۔۔۔وہ نو ٹس علط می یں ہوا۔۔۔‬
‫م‬ ‫ہ‬

‫ن‬ ‫ُ‬
‫ہالہ نے حفا حفا ئظروں سے اسے د کھا۔۔‬

‫ُ‬
‫ہالہ کی حفگی کو محسوس کرنے وہ اس کے قریب آنا تھا۔۔۔۔ یں میشہ مھارے‬
‫ئ‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ُ‬
‫شاتھ ہوں ہالہ۔۔۔۔خاہے کچھ تھی ہو خانے تم مچھے ا یتے شاتھ ناؤ گی۔۔۔۔اس‬
‫ُ‬
‫نے ہالہ کے نالوں سے نونی ئکال کر اس کے نال آزاد کر د یتے۔۔۔۔‬

‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬
‫نال کھلے ر ہتے دو۔۔۔آہشیہ سے کہتے وہ ھے ہیا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 373‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ناہر آ خابیں آپ دونوں سب مت نظر ہیں ۔۔۔ماہو نے آکر دونوں کو گھورا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫وہ دونوں ہیس د یتے۔۔۔۔جوسیاں ان کی مت ظر یں۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ن‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫✨✨‬

‫رات کے دوسرے بہر وہ الن میں چہل قدمی کر رہا تھا ۔۔خاناں کا جیال نار نار‬
‫س‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسے نے خین کر رہا تھا۔۔۔۔جمزہ کے شاتھ جو خاناں نے کیا اس کی کونی ج تی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 374‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫قکیسن بہیں دی خا شکتی تھی لیکن جو خاناں کے شاتھ ہوا ُوہ تھی تھیک بہیں‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫خاگ رہی ہو۔۔۔۔۔‬

‫کوبین نے خاناں کو میسنج کیا ۔۔‬

‫جی۔۔۔۔فورا ہی رییلی آنا تھا۔۔۔‬

‫کیسی ہو اب۔۔۔۔‬

‫تھیک ہوں ٹس۔۔۔۔‬

‫درد کم ہوا۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ب‬
‫درد نو ہت سے یں ۔۔۔آپ کس درد کی نات کر رہے یں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 375‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫خاناں۔۔۔۔‬

‫جی۔۔‬

‫معافی مانگ لی جمزہ سے ۔۔۔‬

‫وہ مچھے کٹھی معاف بہیں کرے گا‬

‫کوسش نو کرو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫ہمت بہیں۔۔۔‬

‫میں شاتھ خلوں گا یب ہمت ہو گی۔۔۔‬

‫آپ خلیں گے مپرے شاتھ۔‬

‫ہاں میں ہر را ستے پر ئمھارے شاتھ خلوں گا۔۔۔۔اگر ئمہیں اعپراض نا ہو نو۔۔۔‬

‫مچھے جوسی ہوگی ۔۔‬

‫دونوں ایتی ایتی خگہ مشکرانے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 377‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬

‫م‬ ‫ُ‬
‫رات نوبہی ییتتی رہی ان کے سحز کا شلشلہ خلیا رہا بہاں نک کہ موذن کی آواز فصا‬
‫ی‬
‫میں گوبحتے لگی۔۔۔۔‬

‫✨✨✨✨✨✨✨✨‬

‫چہاز نے رن وے جھوڑا تھا ۔۔۔اج نف شاہ آحری نار ا یتے سہر کو دنکھ رہا تھا ۔۔۔‬

‫وہ اب بہاں واٹس بہیں آنے واال تھا ۔۔۔ خاذب کے ناس خانا انک بہایہ تھا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫دراصل وہ زونا کے ناس خا رہا تھا ا تی ماں کے ناس ۔۔ اسے کچھ عرصے لے ہی‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬
‫خاذب نے ییانا تھا زونا شاہ اور خالل شاہ کے نارے میں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 378‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صائمہ بختیار‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہالہ نور‬
‫خالل شاہ کا ای نفال ہو گیا تھا اور زونا خاذب کے ناس ت ھیں۔۔۔۔‬

‫آنے والی زندگی وہ ایتی ماں کے شاتھ گزارنا خاہیا تھا۔۔۔۔‬


‫بُ‬
‫دنکھتے ہی دنکھتے چہاز نلیدی پر نچ گیا ت ھا ۔۔۔۔‬
‫ہ‬

‫جٹم شد‬

‫جواین ناول بتیک فیس نک گروپ‬


‫‪www.facebook.com/groups/novelbank‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 379‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like