You are on page 1of 394

‫‪#‬انا_پرست‬

‫‪#‬از_یسرا‬

‫” تمہاری اوقات ہے یہاں بیٹ ھنے کی؟؟؟ “ وہ ات نی زور سے دھاڑا کہ اسکا دل کاتپ اٹ ھا۔۔۔‬
‫ب‬
‫ڈ تپ رنڈ شرارے میں مل بوس وہ ت یڈ پر یٹھی ا نتے شوہر کا ات تظار کر رہی ٹ ھی جس سے کچھ دپر یہلے اسکا‬
‫س‬
‫نکاح ہوا ٹ ھا اسکا دل کسی شو کھے نتے کی طرح کاتپ رہا ٹ ھا۔۔۔ وہ و یسے ہی گ ھبرائی ہمی اسکا ات تظار کر‬
‫رہی ٹ ھی کہ اسکا شوہر روم میں داخل ہوا وہ دروازہ ک ھو لنے ہی تبزی سے اسکی طرف ل تکا اور ج ھیکے سے‬
‫ک‬
‫اسے نازو سے ھینچ کر ا نتے سا منے ک ھڑا ک یا۔۔‬
‫” چ یاخ “‬
‫وہ اسے ٹ ھبڑ سے نوازنا زہر نلے الفاظ اسکی سماع بوں سے گزار رہا ٹ ھا۔۔‬
‫” زندگی عذاب کر دونگا تمہاری موت مانگو گی تم “‬
‫س‬
‫اس نے ج ھیکے سے اسکا ہاٹھ نکڑا اور اسے ک ھینچیا ہوا روم سے ناہر لے آنا وہ ہمی چڑنا کی طرح اسکے ساٹھ‬
‫ک‬
‫ھنچنی خلی خا رہی ٹ ھی سبڑھ بوں سے اپرنے وہ اسے خال میں لے آنا جہاں مہمان گپ سپ میں گےل‬
‫‪1‬‬
‫ن ً‬
‫ہونے ٹھے اسکا نورا خاندان اس وقت خال میں موجود ٹ ھا۔۔ اس نے گرقت ڈھ یلی کر کے قرت یا اسے‬
‫ٹ ھی یکنے ہونے ات نی ماں سے کہا۔‬
‫” یہ ک یا کر رہی ٹ ھی مبرے روم میں؟؟؟ اسکی اوقات ہے مبری کمرے میں قدم رک ھنے کی؟؟ “ اسکی‬
‫دھاڑ سے اسکی یہن نک کاتپ اٹ ھی جو یہلی نار ا نتے ٹ ھائی کا ایسا روپ دنکھ رہی ٹ ھی۔‬
‫” یہ تمہاری ہی یس ید ٹ ھی مت ٹ ھولو “‬
‫اسکی ماں نے نخوت سے کہا‬
‫” یس ید ٹ ھی اب یہیں ہے!!!! ات یڈ مات یڈ اٹ یہ مچ ھے ا نتے روم میں نظر یہ آنے “ وہ اسےقہر پرسائی نظروں‬
‫سے گ ھور کر ا نتے روم میں خال گ یا دروازہ ت ید کرنے کی آواز نتچے نک س یائی دی۔۔‬
‫دلہن کے روپ میں سجی وہ زمین پر اوندھے منہ گری پڑی ٹ ھی ا نتے مہمانوں کے سا منے نےعزئی پر‬
‫یہلی دفعہ اس نے موت کی سدت سے دعا کی۔۔۔۔ اسکی علطی ک یا ٹ ھی صرف اتنی کہ جود کو عل تظ‬
‫نظروں سے نچانے کے لنے وہ پردہ کرئی ٹ ھی؟؟؟ اس نے سا منے ک ھڑی ات نی بیسٹ فرت یڈ کو دنک ھا جو قنح‬
‫م ید نظروں سے اسے دنکھ کر آنک ھوں ہی آنک ھوں میں کہ رہی ٹ ھی‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫” ک بوں اپڑ گ یا نارسائی کا ٹ ھوت؟؟ “ اس نے اتنی آ ک ھیں ت ید کیں نو گالوں پر آیسوؤں کا آیسار یہہ‬
‫نکال۔۔‬
‫” کہا ٹ ھا ناں خلنی آگ میں تم نے جود کو ج ھونکا ہے‪ ....‬افسوس ہونا ہے کہ تم مبری بیسٹ فرت یڈ رہ خکی‬
‫ہو “ وہ مسکرائی نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوئی‪...‬‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫‪2‬‬
‫” آئی انو سے مل کر خانا وہ تمہارا نوجھ رہے ٹھے “‬
‫” ہاں وہیں خا رہی ہوں مبری نوٹ نک کہاں ہے کل یہیں نو رک ھی ٹ ھی “ حچاب پڑپڑانے ہوے تبزی‬
‫سے انک انک دراز ک ھول کر چ یک کر رہی ٹ ھی تٹھی مظلویہ نوٹ نک ملنے پر خلدی سے وہ ت یگ اٹ ھا کر‬
‫ناہر کی طرف دوڑی۔۔۔‬
‫” انو آپ نے نالنا؟؟ “‬
‫” ہاں بینے آج نوات نٹ سے مت خانا میں جود ج ھوڑ آؤنگا آج جوپریہ ٹ ھی یہیں خا رہی “ ناتبر صاحب جو اچ یار‬
‫پڑھ رہے ٹھے بینی کو آ نا دنکھ اچ یار رکھ کر اٹھ ک ھڑے ہونے۔۔‬
‫” نانا جوپریہ کا نو روز کا یہایہ ہے اس ہفنے یہ اسکی بیسری ج ھنی ہے حب ابی یڈبیس کا اشو ہوگا تب اسکی‬
‫ی‬‫ی سٹمٹھ ب‬
‫عفل ٹ ھکانے آنے گی “ حچاب نفاب یہن کر نات ک پر ل کر ھی۔۔ ساٹھ ہی اس نے جوپریہ کی‬
‫ٹ‬

‫پرائی شروع کر دی جسے سن کر ناتبر صاحب یس مسکرانے۔۔۔‬


‫“ حچاب بینے یہ نابیں جوپریہ کے سا منے کہ تیں نو یہبر ہونا اس طرح بیٹھ تنچ ھے نو پرائی ہوئی نا اب تمہارے‬
‫حصے کی ت یکی اسکے اعمال میں ہوگی “ حچاب حب نوئی کے گ نٹ کے ناس آرکی نو اسکے نانا کہنے ساٹھ‬
‫نات یک آگے پڑھا کر نکل گنے اور حچاب اتنی عفل پر ماتم کرئی کالس میں خلی آئی۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫وہ مہوش کے آشرے نوئی آئی ٹ ھی ل یکن اس نے ٹ ھی یہ آکر دھوکا دے دنا حچاب کو دونوں پر سخت‬
‫ع ّصہ آرہا ٹ ھا ک یا ٹ ھا اگر ت یا کر ج ھنی کربیں حچاب دونوں کے نغبر دن ٹ ھر نور ہوئی رہی کالشز چٹم ہونے ہی‬

‫‪3‬‬
‫گ‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ل‬
‫حچاب نے ا نتے ٹ ھائی اسامہ کو کال کر کے ینے کے لنے النا۔ ھر آنے ہی وہ ک ھانا ک ھا کر شو نی آج‬
‫حچاب اور جوپریہ کو مہوش کے گ ھر خانا ٹ ھا جہاں مہوش کی دادی نے م یالد کی نقرتب رک ھی ٹ ھی۔‬
‫” حچاب تم ت یار یہیں ہوبیں۔۔ “‬
‫ً‬
‫جوپریہ آمنہ(حچاب کی امی)سے مل کر فورا اسکے کمرے میں خلی آئی جہاں حچاب ات یا نفاب یہن رہی‬
‫ٹ ھی۔۔‬
‫” اف خدا کی ت یدی آج نو اس نفاب کا تنچ ھا ج ھوڑ دو “‬
‫ج‬
‫جوپریہ نے ھنچ ھال کر کہا‬
‫” حبردار جو دونارہ کٹھی ایسی نات کی۔۔۔ نفاب نو مبری خان ہے۔۔ اسے یہن کر لگ یا ہے میں یہت‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫مچ ھے نچانا خاہ یا ہے۔۔ “ حچاب نے نفاب پن اپ کر کے تبز محفوظ ہوں ہر اس پری ظر سے جسے ہللا‬
‫ن‬
‫لہچے میں اسے چ یانا۔۔‬
‫” میں یس کہہ رہی ٹ ھی آج یہ یہ بو۔۔ تم خاتنی ہو ناں مہوش کی قٹملی کو وہ دو تنہ ج ھوڑو کبڑے ہی‬
‫نورے یہن لیں پڑی نات ہے اور مہوش جود ٹ ھی ایسی ہے ہم آدھا گ ھننہ نا زنادہ سے زنادہ انک گ ھننہ‬
‫وہاں بیٹ ھیں گے ٹ ھر مہوش کے روم میں خلے خابیں گے۔۔۔“ حچاب نے اسے سخت گ ھوری سے نوازا‬
‫ل یکن وہ ڈھ نٹ بینی نولنی رہی۔۔۔‬
‫” مہوش نے آج کال کی ٹ ھی کہہ رہی ٹ ھی انک نو آنے یہیں مبرے گ ھر اب مشکل سے آرہی ہو نو‬
‫آسائی سے خانے یہیں دونگی ل نٹ ناتٹ ہم نابیں کرنے رہیں گے و یسے ٹ ھی کل نو س یڈے ہے۔۔۔ “‬

‫‪4‬‬
‫جوپریہ نے آچری نات ٹ ھوک نگل کر اخازت طلب نظروں سے حچاب کو دنک ھنے کہا جس نے ناس پڑی‬
‫نک ہلکے سے اسکے شر پر ماری۔۔‬
‫“ جوپریہ نے ات یا شر سہالنا” ہاے ہللا‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫” میں حب کہوں ناں اٹ ھو گ ھر کے لنے نکلیا ہے تب شراقت سے اٹ ھیا ھی اب لو ٹ ھائی ات تظار کر‬
‫خ‬

‫رہے ہیں۔۔ “ حچاب کہنے ہی روم سے نکل گنی جوپریہ ٹ ھی منہ میں پڑپڑائی اسکے ساٹھ خل دی۔۔ آمنہ‬
‫دونوں کو ناہر ج ھوڑنے آبیں ا نکے خانے ہی آمنہ ٹ ھی کچن کے کاموں میں مشغول ہوگ تیں۔۔۔‬
‫ب‬
‫” کینی دپر سے آئی ہو نار میں نور ہو رہی ٹ ھی اوپر سے دادی نو آج مبری شوت یلی ماں پن یٹھی ہیں جھوئی‬
‫ج ھوئی نات پر نوک رہی ہیں ۔۔۔ “ مہوش ایہیں دنک ھنے ہی جوشی سے آکر ان سے ل نٹ گنی۔ حچاب سے‬
‫مل کر وہ جوپریہ سے ملی۔۔‬
‫” ج ھمک ج ھلو نلین ناد ہے نا “ مہوش نے جوپریہ سے گلے لگنے کہا۔ جس پر جوپریہ نے جون جوار نظروں‬
‫سے حچاب کو گ ھورنے کہا‬
‫” حچاب کے ہونے ہونے کوئی نلین کام یاب ہو سک یا ہے؟؟ ” مہوش ئی ئی اماں ئی آپ کا نوجھ‬
‫رہی ہیں “ مالزمہ نے آکر مہوش کو اطالع دی جس پر وہ خلدی سے دونوں کو لے کر دادی کے ناس‬
‫خلی گنی۔۔‬
‫ُ‬
‫” ڈوتٹ وری جوپریہ! حچاب مان خانے گی دادی کو نولوں گی اسے روک لیں۔۔“ دادی کے ناس خانے‬
‫ساٹھ مہوش نے جوپریہ کے کان میں دھبرے سے کہا۔۔ جوپریہ نے یس شر ہالنا اسے حچاب سے کوئی‬
‫اج ھی ام ید یہیں ٹ ھی انک دو دفعہ حچاب یہاں جوپریہ کے ساٹھ آئی ٹ ھی حچاب کا رویہ یہاں نارمل ہی ہونا‪،‬‬
‫‪5‬‬
‫ل یکن انک دن انکا دپر نک ر کنے کا نلین ت یا تب حچاب نے فسمیں دنکر اس سے گ ھر خلنے کے لنے کہا وہ‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫اس دن ا نی ڈری می ہوئی ھی کہ جوپریہ ا کی خالت د کھ کر جود پریسان ہو نی۔۔ جوپریہ نے اس سے‬
‫ُ‬
‫یہت نار نوج ھا ل یکن حچاب نے طی تغت چرائی کا کہہ کر نال دنا۔۔۔ اس دن ٹ ھی حچاب یہاں م یالد ابی یڈ‬
‫کرنے آئی ٹ ھی اور وہ یہلی نار ہی ٹ ھا حب جوپریہ اور حچاب دادو سے ملیں وریہ ہمیشہ یس مہوش سے انکا‬
‫س یا ٹ ھا کہ تمازی ہیں اور گاؤں کے رہہن سہن کی عادی ہیں تٹھی سہر کی آب و ہوا ایہیں یہیں لگنی۔۔‬
‫” دادو میں اتنی فرت یڈز کو رسبو کرنے گنی ٹ ھی۔۔۔ “ دادو نے عی یک کے تنچ ھے سے حچاب اور جوپریہ کو غور‬
‫سے دنک ھنے ساٹھ اتنی نوئی پر افسوس ک یا جو ا نکے ساٹھ رہ کر ٹ ھی یہ سدھری۔۔‬
‫” ماساہلل کینی ت یاری نچیاں ہیں‪ ،‬ت یک سبرت ناچ یا دنکھو کس طرح دو تیا ل یا ہے کہ شر سے ڈھلک یہ‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ج‬
‫خانے۔۔ “ دادی کی آ یں نو حچاب کا اس طرح ڈھکا ھیا شرانا د کھ کر ج ک ا یں جوپریہ ا نی عرف‬
‫سن کر ج ھٹ سے ان سے گلے ملی چ یکہ نفاب میں ج ھنے حچاب کے ہوتٹ مسکرانے یہ خانون اسے یہلے‬
‫ہی دن سے یہت اج ھی لگی ٹ ھیں حچاب ا نکے سا منے احبرامأ ج ھکی دادی کی نو جوشی کا ٹ ھکایہ یہ رہا ایہوں‬
‫نے سفقت ٹ ھرا ہاٹھ اسکے شر پر ٹ ھبرا‬
‫” ماساءہللا چنے ماں ناپ کی پرورش ِدکھ رہی ہے“ دادی نے اسے جود سے لگانے کہا۔۔ یہت یہلے اکبر‬
‫لوگ پزرگوں کے سا منے ج ھکنے اٹ ھیں احبرامأ عزت د نتے‪ ،‬نچانے آج کل ک بوں یہ رواتت چٹم ہوگنی۔۔۔‬
‫” دادو اب کیسی طی تغت ہے آپ کی؟؟ مہوش ت یائی ہے آپ ہارٹ بیش نٹ ہیں “‬
‫” یہ ٹ ھر شروع ہوگنی دادی اماں “ جوپریہ نے مہوش کو دھبرے سے کہنے کوقت سے ان دونوں کو دنک ھا‬
‫جو انک دوشرے سے نچ ھڑی یہ بوں کی طرح گف یگو کر رہی ٹ ھیں۔۔۔۔‬
‫‪6‬‬
‫” یس چنے عمر کا نفازہ ہے “ دادو نے ُدکھ ٹ ھری مسکراہٹ سے کہا۔۔‬
‫” دادو م یالد والی آگنی خلیں مہمان ٹ ھی ات تظار کر رہے ہون گے۔۔ وہاں کوئی پڑا ہے ٹ ھی یہیں۔۔ “‬
‫دادی جو حچاب پر شوالوں کی نوج ھاڑ کرنے والی ٹ ھیں یہ سن کر ج ھڑی سٹم ٹ ھال کر اٹ ھنے لگیں کہ حچاب‬
‫نے ایہیں سہارا دنا مہوش جوپریہ کو ل یکر آگے پڑھ گنی چ یکے حچاب دادو کو خلنے میں مدد د نتے لگی۔۔‬
‫” تم کبڑے یہیں ندلو گی ک یا؟؟ حیبز یہن کر کون م یالد ابی یڈ کرنا ہے“ جوپریہ نے اسکے کبڑوں پر جوٹ‬
‫کی۔۔۔‬
‫” پڑا سا دو تیا اوڑھ کے بیٹھ خاؤنگی سلوار قم تض ہے یہیں اور ناقی کبڑے ا یسے ہیں کہ دادو نے دنک ھنے‬
‫ن‬
‫کو ت یارا ہوخانا۔۔۔ “ مہوش نے آنکھ دنانے ہیسنے ہونے کہا جوپریہ افسوس سے اسے د ک ھنی رہ ہی ہللا‬
‫گنی۔۔‬
‫م یالد کی نقرتب گ ھر کے نچ ھلے حصے میں ہورہی ٹ ھی‪.‬۔۔ جونصورئی سے اسینج ت بوانا گ یا ٹ ھا ہر طرف نازہ‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫گالنوں کی مہک ٹ ھی حچاب نے اندر آنے ہی نفاب اور ع یانا ا نار کے رکھ دنا دادو اسے د نی رہ یں‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬

‫جونصورت نو وہ ٹ ھی ہی ل یکن اسکے ت یک ھے نفوش نے اسکے جسن کو خار خاند لگا دنے اور کاخل سے ٹ ھری‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں اسکے جسن کو نک ھار رہی ٹ ھیں۔۔‬
‫دادو حب نچ ھلی نار اسے ملیں ٹ ھیں تب دپر سے آنے کے ناعث حچاب نے انک نل کو نفاب یہیں ا نارا‬
‫ٹ ھا اور ک ھاۓ نتے نغبر ہی خلی گنی۔۔‬
‫دادو نے اسے اسینج پر ا نتے ساٹھ بیٹ ھانا حچاب کو آج کنی جہرے نظر آنے جو عام دنوں میں گ ھر رہ یا نو دور‬
‫نلکہ گ ھر یسرنف ہی مہمانوں کی طرح النے ٹھے۔۔ مہوش کی امی نائی اور ٹ ھائی نک سج کے مہمانوں کی‬
‫‪7‬‬
‫طرح کونے میں بیٹ ھیں کوقت سے ہر آنے ت یدے کو دنکھ رہی ٹ ھیں مہوش ٹ ھی جوپریہ کو ل یکر دور خا‬
‫ب‬
‫یٹھی م یالد شروع ہونے ہی خاموشی ج ھاہ گنی یس اس جونصورت لڑکی کی آواز نورے ہال میں گونج رہی‬
‫ٹ ھی اٹ ھی م یالد شروع ہونے آدھا گ ھننہ ہی ہوا ہوگا کہ مہوش جوپریہ کو ل یکر گ ھر کے اندر داخل ہوگنی آہسنہ‬
‫آہسنہ مہوش کی امی اور نائی ٹ ھی نکل گ تیں۔۔۔ حچاب کو افسوس ہوا کم سے کم دادی کا دل رک ھنے کے‬
‫لنے کچھ دپر اور بیٹھ خابیں۔۔‬
‫” بینے ان پر دھ یان یہ دو ساری زندگی گزر گنی انکی یہ چرک تیں دنکھ کر “ دادی دکھ ٹ ھرے لہچے میں کہہ کر‬
‫م یالد پڑ ھنے وال بوں کی طرف م بوجہ ہوگ تیں حچاب ٹھی شوچ ج ھیک کر انکو سنے لگی۔۔۔‬
‫دعا کے نعد وہ اندر خلی آئی انک انک قدم اسکا ٹ ھاری ہو رہا ٹ ھا اسکے لب ہل رہے ٹھے جس کی شوچیں‬
‫یہاں آنے ہی اسکے دماغ میں گردش کربیں حچاب دعا کر رہی ٹ ھی وہ یہاں یہ ہو۔۔۔‬
‫ہ‬‫ی‬
‫نے اسکی سن لی وہ نخبرتت مہوش کے روم کے ناہر جی اور ت یا وقت صا ع کنے تبر کی تبزی سے اور ہللا‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫اندر داخل ہوئی۔۔‬
‫ُ‬
‫” شرم نام کی حبز ہے؟؟؟ اس طرح دعا کے نغبر اٹھ آبیں تم دونوں “‬
‫وہ آنے ہی ان پر چڑھ دوڑی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” حچاب تم نے س یا یہیں جس نے کی شرم اسکے ٹ ھونے کرم “‬
‫مہوش نے کہنے ساٹھ اسے نکڑ کے ستگل صوفہ پر تٹ ھانا۔۔۔‬
‫” مہوش تمہیں ذرا اجساس یہیں سال میں انک دفعہ دادو م یالد کرائی ہیں اس میں ٹ ھی تم نک کے بیٹھ‬
‫یہیں سکتیں “‬
‫‪8‬‬
‫مہوش اسکی نات ان سنی کرئی دونوں ہاٹھ کان پر ر کھے ک ھانا لینے خلی گنی ل یکن جوپریہ کو ٹ ھیسا گنی جو‬
‫داتت بیسنی رہ گنی۔۔‬
‫” نار مہوش زپردسنی اٹ ھا کے لے آئی میں ک یا کرئی “ حچاب اسے انک ٹ ھر نور گ ھوری سے نوازنے کے نعد‬
‫ک ھڑکی کے فرتب آکر ک ھڑی ہوئی۔ وہ ہوا کے شرد ج ھو نکے کو محسوس کر رہی ٹ ھی کہ مہوش ک ھانا ل یکر آگنی‬
‫بی بوں نے جوش گوار ماجول میں نانوں کے ساٹھ ک ھانا ک ھانا ٹ ھر کچھ دپر بیٹ ھنے کے نعد حچاب نے گ ھر‬
‫خانے کی ر ‪ٙ‬ٹ لگا لی مہوش کو مات یا ہی پڑا ک بوں کہ وہ اسے آت یدہ یہ آنے کی دھمکی دی رہی ٹ ھی۔‬
‫مہوش منہ ٹ ھالنے دادی سے مالنے کے لنے ا نکے روم میں لے آئی۔۔‬
‫” دادو اب اخازت دپں ہم خلنے ہیں یہت دپر ہوگنی ہے “‬
‫” ارے بینے ٹ ھوڑی دپر ُرک خاؤ تم سے نابیں کرنے کے لنے نو سب کو ج ھوڑ کے اندر خلی آئی۔۔ “‬
‫” دادو ٹ ھر آخابیں گے اٹ ھی یہیں گنی نو امی یہت پریسان ہونگی انو ٹ ھی آج رات گ ھر پر یہیں ۔۔ “ وہ‬
‫مچ نت سے ا نکے آگے ج ھکی دادی نے اسکی نے داغ بیسائی جومی۔۔۔‬
‫” دادو ڈارل یگ!!! “‬
‫وہی وقت ٹ ھا حب حچاب نے مردایہ آواز سن کر جوف سے نفاب لگانا خلدنازی میں اسکا ہاٹھ لرز رہا ٹ ھا‬
‫لکین دروازہ ک ھولے وہ سحص اسکی کاروائی دنکھ حکا ٹ ھا وہ ت یا کسی کی پروا کنے آگے پڑھا اور دادی کو گلے‬
‫ُ‬
‫لگانا اس طرح کہ اس سحص کا نازو حچاب کے نازو سے نچ ہوا۔۔۔۔ حچاب کو سخت ناگوار گزرا اسے نقین‬
‫ٹ ھا اِ س سحص نے یہ خان نوجھ کر ک یا ہوگا۔۔‬

‫‪9‬‬
‫” منہ ک بوں ٹ ھالنا ہے اب آنو گ یا “ اس سحص نے کہنے ساٹھ اتنی دادی کی بیسائی جومی۔ حچاب خاموشی‬
‫سے کمرے سے نکلی اسکے تنچ ھے ہی جوپریہ ٹ ھی۔۔ دادی نے ا نتے نونے کو گ ھوری سے نوازا اور منہ ٹ ھبر‬
‫ل یا۔۔ چ یکے وہ سحص حچاب کو خانے ہونے دنک ھیا رہا حب نک وہ نظروں سے اوج ھل یہ ہوئی۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” نچاؤ۔۔۔ مما۔۔مما یہ۔۔۔۔ انکل۔۔۔۔ “‬
‫ُ‬
‫وہ آٹھ سال کی معصوم نجی کچھ نولنی اس سے یہلے ہی اس سحص نے نجی کے منہ پر ہاٹھ رکھ کی اسکی‬
‫چنخ کا گال گ ھوت یا۔۔۔ کمرے میں وجست ناک خاموشی ج ھا گنی۔‬
‫اسے ُپری طرح نوچ کر اب وہ وجسی درندہ جوف سے اس نجی کو دنکھ رہا ٹ ھا اگر کسی کو ت یا خل گ یا نو؟؟‬
‫یہ شوچ آنے ہی اسکے ما ٹھے پر یشینے کے تٹ ھے فظرے تمودار ہونے ناہر سے مسلسل نچ بوں کی رونے کی‬
‫ُ‬
‫آوازپں آرہی ٹ ھیں انک ہی رٹ لگانے وہ وایس اس درندے کو اکسا رہی یں۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ٹ‬

‫” ج ھوڑو مبری دوست کو “‬


‫اس سحص نے نل ٹ ھر کو شوخا ٹ ھر دونوں ہاٹھ سے نجی کا گال گ ھوت یا وہ ا نتے ہاٹھ ناؤں مارئی اتنی ماں کو‬
‫نکارئی رہی۔۔۔۔‬
‫” ت یڈ انکل۔۔۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔ “ ناہر سے آئی چنچ بوں سے اسکا جوف مزند پڑھانا اور‬
‫زور لگا کر اس نے نل ٹ ھر میں اس نجی کی خلنی سایشیں روک دپں۔۔۔۔۔۔‬

‫‪10‬‬
‫اسکا نورا وجود یشی نے میں شرانور ٹ ھا وہ شر کو دابیں نابیں ہال کر اس جہرے سے دور خا رہی ٹ ھی جو اسکے‬
‫فرتب پر آ نا خا رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔ گ ھنی مونچھوں نلے ہوتٹ ستظات نت سے مسکرا رہے ٹھے۔۔ وہ سحص اِ سے ُنال‬
‫رہا ٹ ھا اِ سے آوازپں دے رہا ٹ ھا۔۔‬
‫” حچاب یہاں آؤ میں سمچ ھا نا ہوں “‬
‫وہ ستظان مسکرا رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔ حچاب ج ھونے ج ھونے قدم اٹ ھانے اس کے ناس خا رہی ٹ ھی۔۔ انک انک‬
‫قدم پر جوف مزند پڑھ رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔‬
‫یہ جواب ہے ہاں یہ سچ یہیں ہو سک یا اسکا ذہن خاگ رہا ٹ ھا ل یکن جسم چرکت کرنے سے قاصر ٹ ھا‬
‫ن‬
‫وہ اٹ ھیا خاہنی ٹ ھی خاگ یا خاہنی ٹ ھی اس ٹ ھیانک جواب سے ل یکن کوشش کے ناوجود اسکی آ ک ھیں یہیں‬
‫کھل رہی ٹ ھیں وہ روک یا خاہنی ٹ ھی جود کو آگے پڑ ھنے سے ل یکن اسکا جسم اسکے دماغ کا ساٹھ یہیں دے رہا‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ٹ ھا تٹھی کسی نے ھوڑ کر اسے اٹ ھانا۔۔۔‬
‫چ‬‫ن‬
‫ن‬
‫” حچاب “ ج ھٹ سے اس نے آ ک ھیں ک ھولیں‪ ،‬اسکا ذہن ت یدار ہوا نل ٹ ھر میں اسکے ذہن نے سا منے‬
‫موجود اس جہرے کو یہچانا یہ اسکی ماں ٹ ھی ہاں یہ حچاب کی امی ٹ ھی‪ ،‬ذہن نے آ گاہی دی نو جسم نے‬
‫چرکت کی وہ اتنی ماں کے گلے لگ کر ٹھوٹ ٹ ھوٹ کے رو پڑی۔۔۔‬
‫” یس مبری خان کوئی یہیں ہے۔۔۔۔ میں ہوں ناں کوئی ہاٹھ نو لگانے مبری گڑنا کو۔۔۔ ہاٹھ نوڑ دوں‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫اسکے۔۔۔ “ ح چاب کی ماں وہیں یٹھی حچاب کا شر اتنی گود میں ر کھے اسکے نال سہالنے لگیں حچاب نے‬
‫ٹ ھی سچنی سے انکا انک ہاٹھ اتنی گرقت میں ل یا۔۔۔۔ آج ٹ ھی اسکی آنکھوں میں جودہ سال یہلے واال جوف‬
‫ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫‪11‬‬
‫آمنہ نے حچاب کی بیسائی جومی وہ ہر رات اسے دنک ھنے آئی ہیں یہ جواب ا نکے لنے عام ہے ل یکن انکی بینی‬
‫کے لنے ہر نار تنی آزمایش آج ٹ ھی وقت پر آکر ایہوں نے حچاب کو حگا دنا۔۔۔ ل یکن یہ صرف جوب ٹ ھا‬
‫انکی دعا ہے یہ جواب جواب ہی رہے ل یکن کون خانے زندگی نے آگے ک یا ک ھیل ک ھیلیا ہے۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” مما مچ ھے ڈرات بور انکل کے ساٹھ یہیں خانا۔۔۔ “‬
‫پرت یا کا مرج ھانا جہرہ دنکھ کر انک نل کو اسکے چرکت کرنے ہاٹھ ُرک گنے جوف کی گہری لہر اسے ات نی بینی‬
‫کے جہرے پر صاف نظر آرہی ٹ ھی۔‬
‫” ک بوں بی یا؟؟ انکل نے ڈات یا ہے “‬
‫” یہیں وہ مچ ھے ت یار کرنے ہیں‪ ..‬اور وہ‪ “ ..‬اسکے ہاٹھ لرز ا ٹھے ہاٹ ھوں میں ٹ ھامی نا سنے کی پرے گرنے‬
‫گرنے نجی۔۔‬
‫” میں نو آپ کو ت یار کرنا ہوں یہ راتنہ بی یا “‬
‫پرائی ناد نے اسے مزند جوفزدہ کردنا۔۔۔۔۔‬
‫ّ‬
‫“ اور ک یا؟؟ “ الل ہوئی عصے ٹ ھری آنکھوں سے اتنی بینی کو دنک ھنے ہوے نوج ھا اس وقت اسکا دل کاتپ‬
‫رہا ٹ ھا اسکی بینی نچانے ک یا کہنے والی ٹ ھی؟؟ ا سنے نا سنے سے ٹ ھری پرے بی یل پر رک ھی۔‬
‫” مچ ھے یہاں ہاٹھ لگانے “‬
‫ّ‬
‫پرت یا نے اتنی گردن پر ہاٹھ رک ھنے اب کے عصے سے کہا وہ معصوم ان نانوں سے انچان اتنی نایس یدندگی طاہر‬
‫کر رہی ٹ ھی چیسے ڈرات بور کا عمل اسے اج ھا یہیں لگا۔۔۔‬
‫‪12‬‬
‫” مچ ھے ان سے ڈر ٹ ھی لگ یاہے مما۔۔ “ اب کی پرت یا آکر اسکی نانگوں سے چ یک گنی ا سنے نلک ج ھ تکانے‬
‫نغبر ج ھک کے اسے ا تنے سینے سے لگانا۔۔۔‬
‫” نا مبرے خدا!!!!! کویسی ٹ ھول ہوئی مچھ سے؟؟ مبرے کس عمل کے ندلے نو نے مچ ھے ا یسے جہٹم‬
‫میں ڈال دنا۔۔ چیسے مالک و یسے نوکر۔۔۔ اب میں ک یا کروں کیسے ا نتے نخوں کو ان سے محفوظ رک ھوں۔۔۔‬
‫ک یا مچ ھے؟؟ ہاں!! انک یہی راسنہ ہے مبرے ناس۔۔“ تبز خلنی دھڑک بوں کو سمیٹ ھا لنے اسکا دل رو رہا ٹ ھا‬
‫اب انک ہی راسنہ ٹ ھا اسکے ناس اس نے ج ھک کے پرت یا کے گال جومے۔‬
‫” آپ بیٹھ کے ٹ ھائی کے ساٹھ ناس یا کرو میں آئی ہوں۔۔ گ ھبرانا یہیں مما ہیں نا۔۔ “ وہ اسکا گال ٹ ھیک‬
‫کر تبزی سے اٹھ کے ا تنے کمرے میں خلی آئی سا منے ہی اسکا شوہر آفس خانے کی ت یاری کر رہا ٹ ھا نلیک‬
‫شوٹ میں مل بوس وہ جود پر پرق بوم ج ھڑک رہا ٹ ھا۔۔‬
‫وہ دھٹمے قدم اٹ ھائی اسکے تنچ ھے آن ک ھڑی ہوئی اسکا شوہر اسکی موجودگی محسوس کرنے حبرت سے تنچ ھے‬
‫مڑا۔۔‬
‫” ک یا ہوا؟؟ “‬
‫” مچ ھے تم سے نات کرئی ہے۔۔ “ نظرپں ج ھکانے ہاٹ ھوں کو آیس میں مسلنے وہ اسے پریسان لگی‬
‫” کرو “ نےت یازی سے کہنے وہ ُمڑا اور ڈریس یگ پر رک ھا فون اور والٹ اٹ ھانا‬
‫” ڈرات بور کو نکال دو اسکی خگہ کوئی۔۔۔ “‬
‫ُ‬
‫” ک بوں؟؟ “ چینی تبزی سے اس نے ات یا خدشہ ت یان ک یا اشی تبزی سے اسکا شوہر تنچ ھے ُمڑا‬

‫‪13‬‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫” وہ صچنح آدمی یہیں۔۔ ا کی ظرپں‪ ،‬چر یں اس سے لے کہ وہ پرت یا ۔۔۔ “ زنانے دار ھبڑ کی آواز‬
‫ٹ‬ ‫ہ‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫خاموش کمرے میں گونجی اسکے شوہر نے سچنی سے اسکے نازو کو ج ھکڑے جود سے فرتب ک یا ات یا فرتب‬
‫کے اِ سکی ت بوی اِ سکی سایشیں ا نتے جہرے پر محسوس کر رہی ٹ ھی‬
‫ن‬ ‫ُ‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫م‬‫ت‬
‫” تم ھنی ک یا ہو جود کو؟؟ آسمان سے اپری پری ہو؟؟ ہر مرد تمہارا دنوایہ ہے؟؟ ہیں د ک ھنے کے‬
‫ّ‬
‫عالوہ کسی کو کوئی کام یہیں؟؟۔۔۔ “ عصے سے کہنے ا سنے ج ھیکے سے اتنی ت بوی کو ت یڈ پر تنچا اور سات یڈ‬
‫سے نائی کا ٹ ھرا گالس ا نتے خلق سے ا نارا ۔ اسکی ت بوی سیٹ ھل کر ت یڈ پر بیٹھ خکی ٹ ھی اِ شی رونے کی‬
‫ُ‬
‫ام ید ٹ ھی اسے وہ نلک ج ھ تکانے نغبر اسکی انک انک کاروائی دنکھ رہی ٹ ھی۔۔‬
‫ّ‬
‫اس وقت عصے سے اسکی دماغ کی رگیں ٹ ھٹ رہی ٹ ھیں۔۔ خالی گالس رک ھنے کے نچاۓ اِ سنے نوری فوت‬
‫سے دنوار پر دے مارا اور اِ سکے ساٹھ ت یڈ پر اِ سکے سا منے آبیٹ ھا اِ سکے نےخد فرتب اور ٹ ھوڑی سے نکڑ کے اسکا‬
‫جہرہ اونچا ک یا‬
‫” ا نتے نارے میں ک یا کہ یا ہے تمہارا؟؟ یہت نارسا ہو نا ک یا ک یا اب نک؟؟ نولو ت بوی کے ہونے ہونے‬
‫تمہارا شوہر ناہر منہ مارنا ٹ ھرنا ہے۔۔ سدند نقرت کرنا ہے تم سے ک یا اسکے دل میں خگہ ت یا نائی ؟ تم چیسی‬
‫نارسا لڑک یاں نو دن رات انک کر کے شوہر کے دل میں گ ھر ت یائی ہیں تم نے اب نک ک یا ک یا نولو؟؟ نا‬
‫کسی معجزے کا ات تظار ٹ ھا؟؟ تمہارا شوہر تمہارے تبروں میں آن گرے گا۔۔۔ “ وہ ہیسا زہر چ ید‬
‫ہیسی۔۔۔۔‬

‫‪14‬‬
‫” میں تمہیں شوہر ماتنی ہی یہیں نو ات تظار کیسا؟؟ اور یہ ہی کوئی معجزہ ہونا مبرا جساب تم سے ہللا‬
‫لےگا۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے نےجوقی سے نولی۔۔۔ اِ سکی ایہی نانوں سے اِ سکے شوہر کے دل‬
‫ُ‬
‫میں اِ سکے لنے نقرت مزند پڑھ خائی آچر ات یا ٹ ھکرانا کہاں ق بول ٹ ھا اسے۔۔۔۔‬
‫دلوں کا ” تمہیں لگ یا ہے تم یہت معصوم ہو؟؟ میں طالم ہوں طلم کرنا ہوں؟؟نو انک نات ناد رک ھیا ہللا‬
‫کو وہ غوربیں یہیں یس ید جو رو رو کر موت مانگنی ہیں۔۔ “ کہنے ساٹھ اس نے خال یہبر خات یا ہے اور ہللا‬
‫ً‬ ‫ُ‬
‫کسی ت تکار سے کی طرح اِ سے ج ھوڑا اور اٹھ کے خانے لگا وریہ نقی یا آج وہ اِ سے ق یل کر د تیا۔۔۔‬
‫تم سے ہر جساب ل تگا مبرے انک انک آیسو کا تم سے جساب ل تگا میں ” تم رشوا ہوگے دنک ھیا ہللا‬
‫ُ‬
‫دنکھوں گی تمہیں پڑ تیا ہوا رونا ہوا خدا کے سا منے گڑگڑانے ہونے ل یکن دنک ھیا اسے ٹ ھی تم پر رجم یہیں‬
‫آنے گا۔۔۔ تم جوار ہوگے در در خاکر اسے ڈھونڈو گے معاقی مانگو گے تمہیں وہ یہیں ملی گا‪ ،‬کہیں یہیں‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫م ُ‬
‫ملے گا‪ ،‬تم اِ س دت یا یں اسے ڈھونڈنے رہو گے کن افسوس وہ یں لےگا۔۔۔ بونکہ وہ م یسے لوگوں‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ل‬
‫ُ‬
‫کا یہیں ہونا یہیں ہونا۔۔ تم قانل ٹ ھی یہیں کہ اس کے سا منے شر اٹ ھا کو۔۔۔ م چرام ک ھانے ہو چرام‬
‫ت‬ ‫س‬
‫بینے ہو۔۔ چرام ر سنے ت یانے ہو خالل تم چیسوں کے لنے یہیں۔۔ “‬
‫وہ تنچ ھے سے رونے ہوے اسے نددعابیں دے رہی ٹ ھی ل یکن اس کے شوہر کو پروا کہاں ٹ ھی اسکی‬
‫ً‬
‫ام بورت نٹ م تی یگ ٹ ھی جو نقی یا اسکے لنے یہت اہم ٹ ھی‪....‬‬
‫” ا یسے مسلمانوں پر شو نونوں کی سالمی “ حچاب نکس ل یکر کالس سے نکلی نو اسکی نظر سا منے فون پر نات‬
‫کرئی لڑکی پر پڑی جس نے حیبز کے ساٹھ سارٹ شرٹ یہنی ٹ ھی ساٹھ شر پر سل تقے سے حچاب ل یا‬
‫ٹ ھا۔۔۔‬
‫‪15‬‬
‫” حچاب ُحپ رہو وہ سن یہ لے “ حچاب کے ساٹھ خلنی جوپریہ نے داتت بیسنے کہا۔حچاب کی آواز اتنی‬
‫نلید ٹ ھی کہ وہ لڑکی آرام سے سن سکنی ٹ ھی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” اگر وہ لڑکی سن لینی کی یا پرا لگ یا اسے؟؟ “‬
‫” کاش سن لینی ساند عفل آخانے پر وہ نو ا نتے عاشق سے نات کرنے میں مصروف ہے “ حچاب نے‬
‫نےت یازی سے کہا۔۔۔‬
‫” ُحپ حچاب یہاں سے نکل خابیں ٹ ھر ات یا ل یکجر د تنی رہ یا نلکہ خا کر مات یک پر اعالن کرنا “ جوپریہ نے ت یا‬
‫ن‬
‫لچاظ تبز لہچے میں کہا ک بوں کہ اٹ ھی ٹ ھی وہ لڑکی ناس ک ھڑی فون پر نات کر رہی ٹ ھی۔ حچاب اسے آ ک ھیں‬
‫دک ھائی آگے خل دی جوپریہ ٹ ھی اسکے ساٹھ خلنی گارڈن اپرنا میں آگنی۔۔۔‬
‫” حچاب ک یا مسلہ ہے تمہیں؟؟ انکی مرضی وہ جو کرپں تم کون ہوئی ہو کسی کو حج کرنے والی؟؟ ان‬
‫س‬
‫سے اتنی پرانلم ہے؟؟ مچ ھے نو ٹ ھر ت یا یہیں ک یا ھنی ہوگی میں نو شر پر دو تنہ نک ہیں ینی “ دونوں‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫مچ‬
‫ّ‬
‫نوت بورسنی کے ناس تنے گارڈن میں آگ تیں جوپریہ نے حچاب کے بیٹ ھنے ہی عصے سے شرخ جہرہ لنے اسے‬
‫کہا حچاب اتنی تبزی سے خل رہی ٹ ھی کہ جوپریہ اسکا ساٹھ د نتے د نتے ہا بینے لگی ۔۔۔۔‬
‫” یہیں تم اس سے یہبر ہو جو نارسائی کا نانک یہیں کرئی وہ نو آدھی انگرپز آدھی مسلمان تنی ٹ ھرئی‬
‫ہیں۔۔ خان نوجھ کر مردوں کو جود کی طرف اپرنکٹ کرنے کے لنے حچاب ل یکر نارسائی کا ڈھونگ کرپں‬
‫گی نا ٹ ھر حیبز یہن کر سب کی نظروں کا مرکز تنی ٹ ھرپں گی۔۔۔ “ حچاب نے ٹ ھی اسے اشی کے لہچے‬
‫میں جواب دنا۔۔‬

‫‪16‬‬
‫” حچاب وہ کوئی نارسائی کا نانک یہیں کربیں کوئی جود کو حچاب میں کمقربی یل ق یل کرنا نو کوئی نفاب میں‬
‫وریہ یہاں نو ع یانا کے ساٹھ ٹ ھی لڑک یاں نفاب سےزنادہ حچاب لینی‪ ،‬تماز پڑھ تیں لڑکوں سے نابیں کربیں‬
‫ٹ ھر ک یا وہ ٹ ھی نارسائی کا ڈھونگ کرئی ہیں؟؟؟ “‬
‫” لڑکوں سے نات کرنا گ یاہ یہیں یس ان سے پرم لہچے میں یہ مچاطب ہو کے تنچ ھے ہی لگ خابیں وریہ‬
‫ک یا قٹم یل تنجرز یہیں کربیں لڑکوں سے نابیں؟؟ “ وہ کہاں اتنی علطی مانے والی ٹ ھی پڑخ کے جواب دنا‬
‫” ا نکے نارے میں ک یا کہ یا ہے جو نفاب میں نوت بورسنی کے دوسبوں کے ساٹھ نات یک پر خائی ہیں اور‬
‫تمہیں کیسے ت یا وہ لڑکی ا نتے عاشق سے نات کر رہی ٹ ھی؟؟ “ جوپریہ کے ما ٹھے کے نل اسکی نات سن کر‬
‫کچھ اور پڑھ گنے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ت‬ ‫ل‬
‫” اس لڑکی کو د کھ کے ہی گ رہا ٹ ھا ا نے عا ق سے نات کر رہی ہوگی ا سی لڑک یاں ہی کام کرئی‬
‫ہیں۔۔‬
‫یہ ن‬
‫اور تمہیں ہی ایسی نفاب وال یاں ملنی ہیں مچ ھے نو آج نک کوئی ایسی یں د ھی۔“جوپریہ کو ا کی شوچ پر‬
‫س‬ ‫ک‬

‫افسوس ہوا اس وقت وہ جود کو عی نت کر کے گ نہگار محسوس کر رہی ٹ ھی۔۔‬


‫ٰ‬
‫” حچاب یہ جو تم سب پر ق بوی خاری کرئی رہنی ہو یہ عی نت یہیں؟؟ “ جوپریہ نے ٹ ھک ہار کر کہا اس‬
‫سے نخث وافعی فصول ہے۔۔‬
‫” حب ایسان کے ناس جواب یہیں ہونا نو ا یسے ہی شوال ندل یا ہے نو موڑ آرگ بوم تیس اب پرپزت تیسن ت یابیں‬
‫ل نپ ناپ نکالو “ حچاب نے اسکا ت یگ ل یکر لپ ناپ نکاال جوپریہ کا موڈ ج ھنی نک چراب رہا۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫‪17‬‬
‫” اپراز۔۔۔ اپراز “‬
‫” دایش۔۔ دایش “‬
‫سیسان روڈ پر ہر طرف ان کے نام کی صدابیں گونج رہی ٹ ھیں ہوا میں خاروں طرف ان کے نام کا شور‬
‫ٹ ھا ت یگسبر خال خال کر نام نکار کر ایہیں جوصلہ دے رہے ٹھے۔۔۔۔‬
‫اپراز اور دایش دونوں ہی نات یک اس یارٹ کر خکے ٹھے۔۔ چیسے ہی ا نکے انک ساٹ ھی(ر نقری)نے سینی نچائی‬
‫دونوں زن سے نات یک آگے پڑھا گے۔۔۔ دونوں نل یک چ یکٹ میں مل بوس شر کوہ یلمٹ سے ڈھا تنے ہونے‬
‫ٹھے۔۔۔ ھوا کو حبرئی نات یک اتنی مبزل پر رواں ٹ ھی دونوں ہی ساٹھ تبزی سے آگے پڑھ رہے ٹھے نکدم‬
‫اپراز نے سی یڈ اور پڑھا دی دایش ٹ ھی کہاں تنچ ھے ر ہنے واال ٹ ھا وہ کچھ ہی می بوں میں اسکے پراپر آن یہ نچا۔۔۔‬
‫ی‬
‫دونوں کی نات یک تبزی سے انک محصوص نوات نٹ کی طرف ہنچنے والی ٹ ھیں آچری وقت ٹ ھا دونوں یس‬
‫نوات نٹ سے چ ید قدم کے قاصلے پر ٹھے سب لڑکے لڑک یاں سایس روکے ایہیں دنکھ رہے ٹھے تٹھی اپراز‬
‫کی نات یک نوات نٹ کو حبرئی آگے رکی۔۔۔ فضا میں اپراز کی چ نت کا شور گونچا سب ت یگسبر خال خال کر اسکا نام‬
‫نکار رہے ٹھے۔۔۔‬
‫” اپراز پرنلی نٹ۔۔۔ “ مہک جو ہخوم کے ساٹھ ک ھڑی ٹ ھی آکر اسے گلے ملی۔۔۔‬
‫” اس یاپ اٹ ات یا چ یکنی ک بوں ہوں سخت زہر لگنی ہیں وہ لڑک یاں جو جود آکر نایہوں میں ج ھولنی ہیں “ اپراز‬
‫نے کوقت سے کہ نے اسے جود سے دور ک یا نو اسکے سب دوست آکر اس سے ملے چ یکہ مہک اتنی اس‬
‫ّ‬
‫عزت افزائی پر عصے سے ک ھولنی اپراز کی کار سے ت یک لگا کر ک ھڑی ہوگنی۔۔۔‬
‫” امبزنگ پرو۔۔۔ “ اپراز نے دایش کو داد دی‬
‫‪18‬‬
‫” چینے نو تم۔۔۔ “ دایش نے پرمی سے مسکرا کر کہا۔۔‬
‫ُ‬
‫” ل یکن جوشی یہیں ہوئی اس دن ہوگی حب زندگی کی کوئی پڑی نازی بوں گا “ اپراز نے چ کٹ ا نارنے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫چ‬
‫کہا‬
‫” ہار کر ٹ ھی جوش ہو سکنے ہو دوست۔۔۔ زندگی کے ک ھیل عچ نب ہیں کب نایسا نلٹ خانے حبر ٹ ھی‬
‫یہیں ہوئی “ اپراز کو نچانے ک بوں اسکی نات دل کولگی۔۔۔ یہ ریس وہ مہک کے کہنے پر ک ھیال ٹ ھا اتبرسٹ‬
‫اسے وافعی یہیں ٹ ھا۔۔ ل یکن ک ھیل۔۔۔۔ کٹھی کوئی ک ھیل ک یا کر خانے ایسان شوچ ٹ ھی یہیں سکیا اِ س‬
‫وقت ٹ ھی دایش کی نانوں سے اپراز کو لگا اِ سکی فسمت ٹ ھی اِ سکے ساٹھ کوئی ک ھیل ک ھیلنے والی ہے۔۔۔‬
‫” نےئی تم خاتنی ہو مچ ھے م یانا یہیں آ نا یہ م یاؤں گا ع ّصہ فصول ہے۔۔۔ آخاؤ اندر “ اپراز دایش اور سب‬
‫ً‬
‫لوگوں سے مل کر فرت یا ت یدرہ م نٹ عد آکر کار یں ٹ ھا۔۔‬
‫ی‬‫ب‬ ‫م‬ ‫ن‬
‫ّ‬ ‫ب‬
‫” ڈ نقیس سنیبرل التبرپری خانا ہے “ مہک جو منہ ٹ ھالنے یٹھی ٹ ھی عصے سے ک ھو لنے تبز لہچے میں نولی‬
‫” یہ پڑ ھنے کا شوق کب سے خاگا “ اپراز نے کان کو انگلی سے مسال اسے چنچنے خالنے والی غورنوں سے‬
‫سخت نقرت ٹ ھی۔۔۔‬
‫” حب سے تم نے اگ بور کرنا اس یارٹ ک یا ہے “ مہک نے آگے کی چ ید ل بوں کو انگلی سے ل تی یا انداز‬
‫نےت یاز سا ٹ ھا‬
‫” اب ع ّصہ ج ھوڑو وریہ رکشہ نکڑ کے گ ھر خاؤ۔۔۔ بیسے ہیں “ کار اس یارٹ کرنے سے یہلے اپراز نے کہا‬
‫مہک مصبوعی مسکرائی۔۔۔ بیسے اسکے ناس وافعی یہیں ٹھے اپراز نے دل خالئی والی مسکراہٹ سے چ یا‬
‫کر کار اس یارٹ کی۔۔۔۔۔‬
‫‪19‬‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫حچاب پرپزت تیسن ت یانے کے نعد جوپریہ کے ساٹھ نکس ایسو کروانے ڈ نقیس سنیبرل التبرپری آگنی جو اسکی‬
‫نوت بورسنی سے نےخد فرتب ٹ ھی۔۔‬
‫” اپرازجسٹ نو م تیس یس نکس مل گ تیں “ انک لڑکی کی آواز حچاب کی سماع بوں میں گونجی ل یکن ج ھ تکا‬
‫اسے مردایہ آواز سن کر ہوا۔۔‬
‫” ‪“ no more than that‬‬
‫حچاب نے تنچ ھے ُمڑکے دنک ھا نو وہی ٹ ھا یہ سحص ک بوں نار نار اسکے سا منے آخا نا وہ خاہ کر ٹ ھی اس سے دور‬
‫یہیں ٹ ھاگ سکنی۔ وہ فون پر کوئی میسج ناتپ کر رہا ٹ ھا ا سنے حچاب کو یہیں دنک ھا حچاب نے موفع کا قاندہ‬
‫اٹ ھانے ہونے نکل خانا خاہا ل یکن اسکی فسمت وہ کیسے ٹ ھول گنی انک آقت سا منے ہے نو دوشری وہ ا نتے‬
‫ساٹھ لے آئی ہے۔۔‬
‫” او اتم جی قابی یلی!!!! حچاب دنکھو مچ ھے مل گنی کہاں کہاں یہیں ڈھونڈا اس نک کو نار کہاں کہاں آرڈر‬
‫دنکر علط نک م یگوا لی “ جوپریہ کے منہ سے حچاب سن کر وہ سحص انکی طرف م بوجہ ہوا۔۔ جہاں جہرے پر‬
‫یہلے تبزاری ٹ ھی اب حچاب کو دنک ھنے ہی انک جمک شی تمودار ہوئی‪ ،‬ہوت بوں پر دلقرتب مسکراہٹ در‬
‫آئی۔۔۔‬
‫حچاب نے یس انک نظر اسے دنک ھا‪ ،‬اس مسکراہٹ کو دنکھ کر اسکا دل کاتپ اٹ ھا نعنی وہ اسکی نظر میں‬
‫آخکی ہے تبزی سے وہ کاؤتبر کی طرف پڑھی نظرپں ج ھکانے اسے دنک ھنے سے گرپز کرنے ہونے وہ آگے‬
‫پڑھی ل یکن وہ سحص اسکی راہ میں خانل ہوگ یا۔۔۔‬
‫‪20‬‬
‫” ات یا سیٹ ھالنی ہو جود کو ٹ ھر ٹ ھی گر گ تیں ک یا قاندہ ایسی حفاطت کا حب مفانل کی نظرپں زپر کرنے کا‬
‫فن خاتنی ہوں “ الفاظ کے ساٹھ نظرپں ایسی ٹ ھیں کہ حچاب کو اتنی رپڑھ کی ہڈی میں سیسنی ہوئی‬
‫ُ‬
‫محسوس ہوئی وہ اسےہی دنکھ رہا ٹ ھا کاخل سے ٹ ھری ان جونصورت آنکھوں کو۔۔۔۔ اس سحص کے ہوت بوں‬
‫کو مسکراہٹ ج ھو کر گزری چیسے اسکی ک تف نت سے لطف اٹ ھا رہا ہو حچاب کو رونا آرہا ٹ ھا وہ اسکی نظروں‬
‫میں آخکی ٹ ھی۔۔۔ اس سے اب ہال ٹ ھی یہیں خا رہا ٹ ھا کاش جوپریہ اسے گھشنٹ کے یہاں سے لے‬
‫ن‬
‫خانے کچھ ہوخانے کوئی آخانے اسے لی نے۔۔۔ جوف کے زپراپر اسکی آ ک ھیں ل یاب نات بوں سے ٹ ھر گ تیں‬
‫ل یکن مفانل نے رجم یہ ک یا گری ہوئی نک اٹ ھا کے اسکے ٹ ھیڈے پڑنے ہاٹھ کو اس سحص نے ا نتے‬
‫ہاٹ ھوں میں ل یا اور دوشرے ہاٹھ میں ٹ ھامی نک حچاب کے ہاٹ ھوں میں رکھ دی۔۔‬
‫” حچاب۔۔اوہ اپراز ٹ ھائی آپ۔۔ “‬
‫جوپریہ دونوں کو ساٹھ دنکھ کر جونکی حچاب جو تٹ ھر کا محسمہ تنی ہوئی ٹ ھی جوپریہ کی آواز سن کر ا نتے ہوش و‬
‫جواس میں لوئی نک وہیں ٹ ھی یکنے ہونےوہ تبزی سے ناہر کی طرف دوڑی۔۔‬
‫” اسے ک یا ہوا؟؟ “ جوپریہ ٹ ھی کہنی تبزی سے اسکے تنچ ھے خلی دی۔۔‬
‫حچاب ناہر آکر وہیں بینچ پر بیٹھ گنی ہی یڈ ت یگ سے نائی کی نونل نکال کر ا نتے ہاٹ ھوں کو رگڑ رگڑ کے‬
‫دھونے لگی۔۔‬
‫” حچاب یہ ک یا کر رہی ہو؟؟ “ جوپریہ اسکی چرکت دنکھ کر جونک اٹ ھی حچاب کا نفاب نک رونے کی وجہ‬
‫سے گ یال ہو حکا ٹ ھا۔۔‬

‫‪21‬‬
‫” جوپریہ تم نے دنک ھا وہ۔۔ وہ گ ھی یا سحص وہ گ یدا ناناک ایسان اس نے مچ ھے ج ھوا۔۔۔!!!! ا سنے مچ ھے ٹ ھی‬
‫ناناک کردنا۔۔۔ اسکی۔۔ اسکی ہمت کیسے ہوئی مچ ھے ہاٹھ لگانے کی۔۔۔“ جوپریہ حبرت سے تت تنی اسے‬
‫دنکھ رہی ٹ ھی ٹ ھر کوئی اور اسکا تماسا د نک ھے اس سے یہلے جوپریہ اسکا ہاٹھ نکڑ کر تبزی سے آنو ل یکر گ ھر‬
‫آگنی۔۔۔‬
‫” تمہیں ہوا ک یا ٹ ھا آر نو م یڈ؟؟ کیسی ناگلوں چیسی چرک تیں کر رہی ٹ ھی وہاں اور ج ھوڑو ا نتے ہاٹھ کو‬
‫ّ‬
‫حچاب۔۔۔ “ جوپریہ نے عصے سے اسکا ہاٹھ نکڑا جسے وہ نار نار رگڑ کر شرخ کر خکی ٹ ھی۔۔‬
‫گ ھر آنے ہی کوئی دس ت یدرہ نار وہ ا نتے ہاٹھ کو دھو کر ُپری طرح رگڑ خکی ٹ ھی جوپریہ اسکی انک انک‬
‫ن‬
‫کاروائی خاموشی سے د ک ھنی رہی ل یکن اب مزند اس میں پرداست کرئی کی ہمت یہیں ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ہاں ناگل ہو خکی ہوں۔۔ اس نے‪ ....‬اس نے خان نوجھ کے یہ چرکت کی ناکہ میں نےسکون‬
‫چ‬
‫رہوں۔۔ “ نچنی خالئی وہ نکدم خاموش ہوکر ٹ ھر رونے لگی۔۔۔‬
‫” تم یہیں خاتنی جوپریہ میں نے جود کو کی یا سیٹ ھال کے رک ھا ہے۔۔۔ یہ دت یا چینے یہیں د تنی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫معصوم نجی جوپریہ اسے نک یہ دت یا نوچ ک ھاگنی ۔۔۔۔ ج۔۔۔۔حب۔۔۔ ج۔۔۔۔۔حب راتنہ کے ساٹھ وہ‬
‫ُ‬
‫سب ہوا نو ہر انک کا کہ یا ٹ ھا اس کی ٹ ھی علطی ہوگی آچر سارا دن مچلے میں آوارہ گردی جو کرئی ٹ ھرئی ٹ ھی‬
‫تم جود ت یاؤ آٹھ سال کی۔۔۔۔مع۔۔۔۔۔۔ معصوم نجی آوارگردی؟؟ “ کہنے ساٹھ وہ ٹ ھوٹ ٹ ھوٹ کے رو‬
‫پڑی۔۔ جوپریہ نے اسے گلے لگانا‬

‫‪22‬‬
‫” حچاب۔۔ آئی اتم شوری نار۔۔ تٹ ک یا ت یا علطی سے نچ ک یا ہو؟؟ “ حچاب نے کچھ یہیں کہا وہ اس‬
‫سے دور ہو کر ت یڈ پر ل نٹ گنی اور خادر ا نتے اوپر اوڑھ لی صاف اسارہ ٹ ھا وہ ت نہائی خاہنی ہے۔۔۔جوپریہ‬
‫ٹ ھی البیس ت ید کر کے خاموشی سے نکل گنی۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” اپراز یہ نو مبرا گ ھر ہے ہمیں کلب خانا ہے آج تمہاری چ نت کی جوشی میں نارئی رک ھی ہے۔۔ “ مہک‬
‫التبرپری سے ُنک ایسو کرنے ہی اسکے تنچ ھے دوڑی ٹ ھی جو اسے ج ھوڑ کر اتنی کار میں خا بیٹ ھا ٹ ھا۔ مہک‬
‫ُ‬ ‫ّ‬
‫اسے عصے میں دنکھ کر کچھ ٹ ھی نوج ھنے کا ارادہ پرک کر کی ھی اور حپ خاپ آکر کار میں یٹھ‬
‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫خ‬

‫گنی۔۔۔۔‬
‫” وپر وہ ہونا ہے جو الخاصل کو خاصل کر سکے۔۔ ایسی فصول چ نت کی جوشی م یانے میں مبرا کوئی‬
‫اتبرسٹ یہیں کار سے اپرو۔۔۔ “ وہ کار کی اسیبرنگ ٹ ھامے سچنی سے نوال مہک کا نارہ اسکی نات سن کر‬
‫ہائی ہوگ یا۔۔۔‬
‫” کس حبز کا عرور ہے تمہیں؟؟ اس سے زنادہ میں تم چیسے سات یکو ت یدے کو پرداست یہیں کر سکنی‬
‫میں نو ک یا کوئی ٹ ھی لڑکی تمہارے ساٹھ ر ہنے سے موت کو پرچنح دےگی گڈ نانے فور انور “ وہ ٹ ھ تکارئی ہوئی‬
‫کار کا دروازہ دھاڑ سے ت ید کر کے خلی گنی اپراز نے زور سے مکا اسیبرنگ پر دے مارا۔۔۔‬
‫” حچاب ناتبر۔۔۔۔۔۔تم ک یا ہو؟؟؟ ک بوں میں تمہیں ات یا شوچ یا ہوں؟؟ ک بوں تمہارے الفاظ کسی زہرنلی‬
‫ناگن کی طرح ڈ سنے ہیں مچ ھے۔۔۔ “ وہ کچھ دپر وہیں اس یہ یلی کو سلچ ھا نا رہا ٹ ھر زن سے کار گ ھر کی‬
‫طرف پڑھائی۔۔۔۔‬
‫‪23‬‬
‫” ئی اماں ک یا چرائی ہے اس میں؟ نام ہے انک‪ ،‬اسی تیس ہے جونصورت ہے اور ک یا خا ہنے؟؟ “ فینحہ‬
‫نے انک لڑکی کی نصوپر ئی اماں کو دک ھائی جسے دنکھ کر ئی اماں ُپرا سا منہ ت یا کر رہ گ تیں۔۔۔‬
‫” کچھ یہیں یس سبرت خا ہنے جو اس میں یہیں۔۔۔ وہی ہے یہ جس نے ناپ کو کہا ٹ ھا اکاؤتٹ میں‬
‫بیسے ڈالوانا وریہ رات گ ھر یہیں آؤنگی یہ اگر مبرے رازی کی ت بوی تنی نو وہ تنچارہ نورے ملک میں اسے‬
‫ڈھونڈنا ٹ ھرے گا‪ ،‬یہ اخالق ہے یہ تمبز یس م یک اپ کروا لو مدھو ناال پن کر آخابیں گی۔۔۔ “ ئی اماں‬
‫نے ناقاعدہ نصوپر بی یل پر تنجی۔ فینحہ نے تمشکل ع ّصہ ضتط ک یا چ یکے چ یات صاحب ا نتے فون میں مصروف‬
‫رہے و یسے ٹ ھی یہ ان کی روز کی حخ حخ ٹ ھی جس کی ایہیں عادت ہو خکی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ہانے رازی کہاں ہو نظر ہی یہیں آنے۔۔۔ “ مہوش جو ت یکسٹ کرنے میں مصروف ٹ ھی را زی کو اندر‬
‫آ نا دنکھ وہیں سے چنجی۔۔۔‬
‫” اسکو دنکھ نحہ ٹ ھکا ہارا گ ھر آنا ہے نائی د نتے کے نچانے ہانے کرنے بیٹھ گنی سالم فرض یہیں کیا نچھ‬
‫پر خل اٹھ نائی نال ٹ ھائی کو ہمیں دنکھ مچال ہے جو ٹ ھائی کے سا منے نغبر دو نتے کے ٹ ھی آبیں۔۔۔۔۔“‬
‫دادو نے اسے ک یدھے پر انک ج ھاتبڑ رس ید ک یا مہوش نے آنکھوں کی ت یل یاں گ ھوما کر ماں کو اسارہ ک یا۔۔‬
‫ن‬
‫ہم ا یسے آنکھوں کی ت یلیاں گ ھومابیں نو اماں وہیں سے آ ک ھیں نوچ لیں اور آج کل کی مابیں ” ہانے ہللا‬
‫یہ کام یہ کاج یس آ بینے میں جود کو دنکھ دنکھ کر ناالبیں لینی ہیں رہا سہا کام اس مونے مونانل نے کر‬
‫دنا۔۔۔۔ “ دادی نے مہوش کی یہ چرکت دنکھ دل پر ہاٹھ رک ھنے کہا اپراز وہیں سے انکی نوک ج ھوک سن کر‬
‫آکر ئی اماں کے ناس بیٹھ گ یا ا یسے کے تنچ میں وہ ٹ ھیں اور ا نکے دابیں نابیں طرف اپراز اور مہوش۔۔‬

‫‪24‬‬
‫ت نک ھ ً‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ک‬
‫” ئی اماں آ یں جو نوچ لوں نو چنے د یں یسے؟؟ آپ دے دپں ا نی آ یں فورا سے نوچ کے دک ھاؤں‬
‫ً‬ ‫ن‬
‫گی ایسی کمی اوالد کی “ فینحہ نو و یسے ہی پرداست کی آچری خد پر ٹ ھی فورا سے پڑخ کر کہا ئی اماں نے‬
‫ن‬
‫ج ھٹ سے ناس پڑی عی یک آنکھوں سے لگائی چیسے اٹ ھی وہ اِ نکی آ ک ھیں نوچ لے گی۔۔۔‬
‫” یس زنان الئی ہو م یکے سے “ ئی اماں نے اونجی آواز میں طبز ک یا۔۔‬
‫” میں خال خا نا ہوں‪ ،‬آپ شوق سے انک دوشرے کے نال نوچیں۔۔۔ “‬
‫اپراز اٹ ھنے ہی لگا ٹ ھا کہ دادو نے ہاٹھ نکڑ ل یا۔۔‬
‫ن‬
‫” نو بیٹھ خا ُحپ خاپ یہیں لڑ رہے۔۔۔ “ دادو نے اسے آ ک ھیں ِدک ھابیں‬
‫” رازی یہ دنکھو تمہارے لنے میں نے لڑکی یس ید کی ہے کیسی ہے۔۔ “‬
‫فینحہ نے اسے نصوپر ناس کی وہ نکڑنا اس سے یہلے دادو نے وہ نصوپر ل یکر مٹھی میں دنا کر اسے ٹ ھی تکا۔۔۔‬
‫” ج ھوڑ نو۔۔۔ یہ دنکھ۔۔۔۔ کبڑے نو اس نے یہنے یہیں گ یاہ نچ ھے ملےگا نو مبری سن۔۔۔ میں نے‬
‫تبرے لنے خاند سے ٹ ھی جونصورت لڑکی ڈھونڈی ہے‪ ،‬خاند میں ٹ ھی داغ ہونا ہے ل یکن وہ نےداغ ہے‪،‬‬
‫نااخالق‪،‬ت یک سبرت‪ ،‬ناکبزہ اور سب سے پڑی نات زنان نو م یکے سے ساٹھ النے گی ہی یہیں۔۔۔ نو نے‬
‫دنک ھا ٹ ھی ہوگا اسے مہوش کی دوست ہے۔۔۔ حچاب۔۔۔۔ چیسا نام ناکبزہ ویسی جود ناکبزہ۔۔۔۔۔ “ اپراز‬
‫ُ‬
‫کے کان نو حچاب کا نام سینے ہی ک ھڑے ہو گنے۔۔ وہ جود یہیں خات یا ٹ ھا ک بوں وہ دن رات اس لڑکی کو‬
‫اتنی شوجوں کا مرکز ت یانے بیٹ ھا ہے اسے حچاب سے یہ مچ نت ٹ ھی‪ ،‬یہ نقرت یس صد ٹ ھی جسے وہ نورا کرنا‬
‫خاہ یا ہے۔۔۔۔‬
‫” نول میں رسنہ ل یکر خاؤں “ دادو نے ام ید ٹ ھری نظروں سے اپراز کو دنک ھا جو دھبرے سے مسکرانا‬
‫‪25‬‬
‫” دادی آج نک آپ کا کہا ناال ہے؟؟؟ “ مہوش کا دل جہاں حچاب سن کر جوش ہوا ٹ ھا وہیں ٹ ھائی کا‬
‫افرا سن کر اسکا دل جوشی کے مارے ج ھوم اٹ ھا حب کے چ یات صاحب اور فینحہ نے نےاچی یار انک‬
‫َ‬
‫ن‬
‫دوشرے کو سکنے کے عالم میں د ک ھا۔۔۔‬
‫ً‬
‫” دماغ ٹ ھیک ہے اس نفاب والی سے سادی کروگے؟؟؟ “ اپراز کی نات سن کر فینحہ نقرت یا چنخ‬
‫اٹ ھی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” موم میں سادی کرونگا نو اشی سے۔۔۔ مچ ھے ت بوی خا ہنے شوبیس یہیں جسکی تمایش کرا نا ٹ ھروں۔۔۔ “‬
‫تمشکل ع ّصہ ضتط کرنا وہ نارمل انداز میں نوال ل یکن الفاظ کاٹ دار ٹھے جسے فینحہ نے طبز کی صورت میں‬
‫محسوس ک یا‬
‫” حپ رہو۔۔ میں اسے ا نتے شرکل میں پرداست یہیں کر‬
‫سکنی “ وہ کسی طور ما نتے کو راضی یہ ٹ ھی۔۔۔‬
‫” اف موم۔۔۔ آپ ہمیں ٹ ھی کہاں اتنی النف میں پرداست کربیں ہیں۔۔ حب یہلے مبری قکر یہیں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ٹ ھی نو اب ک بوں؟؟؟ مبری سادی اشی سے ہوگی۔۔۔ وریہ اس سحص کو ماردونگا جو اس سے نکاح‬
‫کرنگا۔۔۔ “ اپراز کی آچری نات کسی تم کی طرح وہاں بیٹ ھے ہر نفوس کو لگی ٹ ھی۔۔۔ وہ ات یا ق تضلہ س یا کر‬
‫خا حکا ٹ ھا چ یکہ دادو نے ٹ ھی وہیں بیٹ ھے بیٹ ھے انک ق تضلہ ک یا جسے آج ہی شر انچام د تیا ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” ‪“ sweet heart I will be there!!! Just few more minutes‬‬

‫‪26‬‬
‫وہ ا نتے نال ناول سے رگڑنا اسکے سا منے آک ھڑا ہوا جو پرت یا کو سال رہی ٹ ھی ساٹھ اچیسام کو ڈاتٹ رہی ٹ ھی‬
‫جس کا شونے کا ارادہ یہیں ٹ ھا۔۔۔‬
‫” مس نو نو نےئی آج رات تمہارا ہی ہوں “‬
‫وہ نغور اسے دنک ھنے کہ رہا ٹ ھا جو اسکی رات والی نات پر جون کے گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی۔۔۔اسکا شوہر اسکے‬
‫جہرے پر کچھ کہوچ یا خاہ یا ٹ ھا ل یکن آج ٹ ھی وہ جہرہ نےناپر ٹ ھا۔۔۔‬
‫” اٹ ھو کبڑے نکالو۔۔۔۔ “ وہ فون رک ھنے ہی اسکی طرف م بوجہ ہوا وہ اٹھ کر اسکے کبڑے نکا لنے لگی۔۔‬
‫ل یکن آج نچانے ک بوں اسکا دل رو رہا ٹ ھا آج نک ایسا کٹھی یہیں ہوا‪ ،‬اسے کوئی فرق یہیں پڑا‪ ،‬وہ نو جود‬
‫یہی خاہنی ٹ ھی وہ اسکے فرتب یہ آنے ٹ ھلے کسی اور کے ناس خانے ل یکن اس کے آس ناس یہ‬
‫رہے۔۔۔۔‬
‫” ڈنڈ آئی واتٹ اسبوریس نات یک۔۔ “ اچیسام آکر ناپ سے ل نٹ گ یا جو پرت یا کی بیسائی جوم رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” اوکے کل گ ھر وایسی پر تمہاری نات یک تمہارے سا منے‬
‫ہوگی۔۔ “‬
‫” سجی ڈنڈ آئی لو نو۔۔ “ اچیسام نے جوشی سے ا نتے ناپ کو گلے لگانا۔۔ اسکی نظرپں نار نار اتنی ت بوی کی‬
‫طرف اٹ ھتیں اور مانوس ہوکر وایس لوت تیں۔ اب وہ مونانل پر اچیسام کو کچھ نات یکس کی نکس دک ھانے لگا‬
‫ٹ ھر اسکی یس ید پر کال کر کے آرڈر کی جو کل اچیسام کی اسکول اوف ناتم یگ میں ڈنل بور ہوگی۔۔۔‬
‫” خلٹم ت یا رہی ہو نا شرٹ پریس کر رہی ہو؟؟ “‬
‫وہ کوشش کرنا نخوں کے سا منے لہحہ نارمل ر کھے۔۔‬
‫‪27‬‬
‫” شرٹ خل گنی “‬
‫آج یہلی نار اس نے کوئی ایسی چرکت کی ٹ ھی۔۔۔ شرٹ خان نوجھ کے خالئی۔۔۔۔ وہ جود یہیں خاتنی‬
‫ک بوں؟؟‬
‫ک‬
‫وہ جو کب سے اسے دنکھ رہا ٹ ھا ج ھیکے سے اٹ ھا اور اسکا ہاٹھ نکڑ کے ھنچنے ہونے اسے تبرس پر لے آنا جو‬
‫ا نکے روم میں ہی گالس وال دھک یلنے آخائی۔ اچیسام اسکے فون سے گٹم ک ھیلنے لگ گ یا تٹھی ا نکے عمل‬
‫سے نےحبر رہا کمرہ آچری قلور پر ہونے کی وجہ سے تبرس کی اونچائی یہت ٹ ھی۔۔۔ اسکے شوہر نے اسے‬
‫انک نازو سے نکڑ کے نتچے کی طرف دھک یال تبرس کی اونچائی دنکھ کے ٹ ھی اسے ڈر یہ لگا۔ وہ موت کا م تظر‬
‫نخوئی دنکھ سکنی ٹ ھی اتنی اونچائی سے گرنے کے نعد ساند ہی کسی کی سایشیں وایس آبیں۔۔ آج موت نا‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫اسکے شوہر کی سعلہ پرسائی آ یں ھی ا کی بوی کو جوف یں ال یہ کر یں۔۔ کوئی ڈر و جوف یں‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫ٹ ھا ڈر نو اسے جود سے لگ رہا ٹ ھا آج۔۔ ہاں یہ ڈر ہی ٹ ھا جس کی وجہ سے وہ نےچین ہے‪ ،‬جس سے اس‬
‫ُ‬
‫نے سدند نقرت کی ندعابیں دپں آج اشی کے لنے اسکا دل دھڑک رہا ہے۔۔۔ اسے ڈر گ رہا ٹ ھا دل کے‬
‫ل‬
‫اس شور سے اسکا ات یا دل اسے دھوکا دے رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” ک یا خاہنی ہو؟؟ نولو یہیں سے ٹ ھی یک دوں تمہیں؟؟ مچ ھے اور مبرے نخوں کو تمہاری کوئی صرورت یہیں‬
‫نو زندہ رہ کر کب نک یہ دن ٹ ھر آیسوؤں یہا کر نخوست ٹ ھیال رک ھو گی؟؟ طلم ہوا ہے یہ تمہارے ساٹھ؟؟‬
‫نےزار ہو یہ اس زندگی سے؟؟ نو آسان خل یہی ہے ہمیں ٹ ھی تمہاری صرورت یہیں گو نو ھ یل “‬
‫ن‬
‫شوہر کی سنچیدہ آ ک ھیں اور آگ پرسا نا لہحہ ٹ ھی اسے جوفزدہ یہ کر سکا۔ دوشرے ہاٹھ سے اس نے ا نتے‬
‫شوہر کا نازو نکڑا اور اسکے سینے سے لگی نلک اٹ ھی۔۔۔۔‬
‫‪28‬‬
‫” ت یا یہیں مبرے ساٹھ ک یا ہو رہا ہے میں جود یہیں خاتنی۔۔۔ مچ ھے یس شونا ہے ڈھبر سارا شونا ہےاور‬
‫کٹھی یہیں اٹ ھیا۔۔۔ “‬
‫وہ طالم لڑکی ک یا کہہ گنی ٹ ھی اسے جود اندازہ یہیں ٹ ھا چ یکہ اسکا شوہر آچری الفاظ سن کر جی خان سے‬
‫کاتپ اٹ ھا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” تم کون ہو چینے مرنے کا ق تضلہ کرنے والی آت یدہ مرنے کا نام ل یا نو زنان کاٹ دونگا “ سچنی سے اسے‬
‫جود میں ٹ ھینچے وہ اسکی کمر کے گرد گرقت سخت کر حکا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” ک یا پریسائی ہے؟؟ ک بوں اتنی ڈل ہو رہی ہو؟؟ “ کچھ لمخوں نعد حب رونے کی سدت میں کمی آئی تب‬
‫اسکے شوہر نے ٹ ھوڑی سے نکڑ کے اسکا جہرہ اونچا ک یا‬
‫” ت یا یہیں “ آواز رندھی ہوئی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” کسی نے کچھ کہا؟؟ “ اب کی نار مچ نت سے دونوں ہاٹ ھوں سے اسکا جہرہ ٹ ھاما‬
‫” یہیں “ وہ نفی میں شر ہالنے لگی‬
‫ُ‬
‫” ٹ ھر؟؟ “ مچ نت ٹ ھرا لہحہ انک نار ٹ ھر وہ اتنی ہی نقرت سے ہار گنی یہ وہ یہیں ٹ ھا جو اسے رونا دنکھ کر پر‬
‫سکون ہوخا نا یہ نو کوئی اور ہی ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” دل میں درد ہو رہا “ آیسوؤں کا س یالب اسکے شوہر کے ہاٹھ ٹ ھگو گ یا۔۔۔ دل کا درد مزند پڑھ گ یا‬
‫” ک بوں؟؟ “ اسکے شوہر کو آج ان آنکھوں میں ات یا عکس صاف دک ھائی دنا‬
‫ُ‬
‫” ت یا یہیں۔۔ “ وہ نظرپں چراگنی ساٹھ شوہر کے دونوں ہاٹھ جو اسکے جہرہ ٹ ھامے ہوے ٹھے اٹ ھیں‬
‫ج ھ تکا۔۔۔آچر کب نک وہ خان نوجھ کر شوہر کی مچ نت سے انچان رہے گی۔‬
‫‪29‬‬
‫” ک یا ت یا ہے؟؟ مبری آنکھوں میں دنکھ کر جواب دو “ وہ کہاں اس سے ہارنے واال ٹ ھا انک ہاٹھ اسکی‬
‫کمرکے گرد خانل ک یا چ یکے دوشرے ہاٹھ سے اسکی ٹ ھوڑی نکڑ کے شر اونچا ک یا وہ اسے ہی دنکھ رہا ٹ ھا ان‬
‫آنکھوں میں آج یہ نقرت ٹ ھی یہ انا یس مچ نت ٹ ھی اتنی ت بوی کے لنے۔۔۔انک نار ٹ ھر اسے وہ حط ناد‬
‫آگ یا۔۔۔ وہ اسکی شرٹ دونوں ہاٹ ھوں کی مٹھی میں خکڑے۔۔ اس پر شر ر کھے رو دی‬
‫” یہی کہ مچھ سے کوئی راضی یہیں۔۔ کوئی ٹ ھی یہیں۔۔۔ “‬
‫” کون یہیں ہے “ وہ پرمی سے اسکی بیٹھ ٹ ھیکنے لگا۔ دل ہی دل میں آج وہ یہت جوش ٹ ھا اسے نقین‬
‫ہو خال ٹ ھا مچ نت رات تگاں یہیں خائی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“ اسکے شوہر کے چرکت کرنے ہاٹھ ُرک گنے۔۔ چ ید ملچے آسمان کو نکنے چیسے وہ سب م تظر ذہن ” ہللا‬
‫میں رنوات یڈ کر رہا ٹ ھا ٹ ھر اسے دونوں ک یدھوں سے ٹ ھامے چ بوئی انداز میں اگال شوال دعا۔۔۔‬
‫” اور۔۔ “ وہ خاموش رہی‬
‫” نلبز نولو نا؟؟ آج ُحپ مت رہو تمہاری حپ مبری خان لے لے گی “‬
‫” شوہر “ رندھی ہوئی آواز کے ساٹھ اسکے خلق سے الفاظ پرآمد ہوئی جس نے اسکے شوہر کو زندگی کی نوند‬
‫س یائی‬
‫ُ‬
‫” ماتنی ہو شوہر اسے؟؟ “ جوشی نےنقینی ک یا ک یا یہ ٹ ھا اسکے شوہر کی آنک ھوں میں۔۔۔۔‬
‫” ہاں “ وہ ج ھکا ٹ ھا اور اسکی نےداغ بیسائی جومی۔ آج یہ لمس اسے سکون نحش رہا ٹ ھا یہ گ ھن آئی یہ‬
‫ن‬
‫نقرت ہوئی نلکہ مچ نت ٹ ھرا لمس اسکی آ ک ھیں تم کر گ یا یہی نو ہے جو اسے نےچین کنے ہے۔۔۔ یہ‬

‫‪30‬‬
‫مچ نت ہاں آج وہ ہار گنی ا نتے شوہر سے‪ ،‬اس دل سے جہاں وہ یس یا ہے۔۔۔۔۔۔ وہ اسکا ہاٹھ نکڑ کے‬
‫کمرے میں لے آنا۔۔۔‬
‫” بیٹھو “ اسے بیٹ ھنے کا کہہ کر جود اسکی گود میں شر ر کھے ل نٹ گ یا۔ تم آنکھوں سے وہ اسکا روسن جہرہ‬
‫دنکھ رہی ٹ ھی جو اسے ہمیشہ جوق یاک لگ یا ٹ ھا آج وہ جہرہ اسے جود سے زنادہ جونصورت اور روسن لگ رہا ٹ ھا۔۔‬
‫” مبرا شر دناؤ “ اگال خکم خاری ک یا ل یکن وہ نک نک اسے د نک ھے گنی۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫” تم سے کہہ رہا ہوں۔۔ کہاں ہو “ وہ جو آ ک ھیں موندھے لی یا ٹ ھا اسے چرکت کرنا یہ دنکھ آ ک ھیں ک ھولے‬
‫ٹ ھوڑے سخت لہچے میں نوال۔۔۔ وہ ک یک یانے ہاٹ ھوں سے اسکا شر دنانے لگی آج سے یہلے ایسی کوئی‬
‫جواہسں اسکے شوہر نے یہیں کی ٹ ھی اگر کہ یا ٹ ھی ٹ ھا نو صرف چڑانے کے لنے ل یکن آج جہاں وہ ندلی‬
‫ٹ ھی وہیں اسکا شوہر ٹ ھی اس میں ت یدنل یاں دنکھ حکا ٹ ھا ساند تٹھی آج اسکے شوہر نے یہل کی۔۔۔‬
‫” یس ج ھوڑو یہاں آکر مبرے ساٹھ لی بو “ نانچ م نٹ ٹ ھی یہیں ہونے ہو نگے کہ اسکے شوہر نے اگال خکم‬
‫ج‬
‫ھ‬ ‫ھچ‬
‫س یانا۔ ا سنے دھبرے سے اسکا شر اتنی گود سے ہ یا کر شرھانے پررک ھا۔۔۔ کنے ہونے وہ دوشری نات پر‬
‫عمل کرنے کے لنے ت یڈ پر ج ھکی ٹ ھی اسکا ارادہ نخوں کی سات یڈ پر شونے کا ٹ ھا جو ت یڈ کی دوشری سات یڈ پر‬
‫شو رہے ٹھے۔۔۔‬
‫” یہاں شر رکھو۔۔۔ “ ات یا نازو ٹ ھیالنے وہ اسے ا نتے ناس شونے کی دغوت دے رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” ات یا شوچ ک یا رہی ہو شراقت سے یہاں آؤمیں اٹ ھا نو تم خاتنی ہو۔۔۔ “ رعب دار لہچے میں وہ اسے دھمکی‬
‫ن‬
‫دے کر ناس آنے پر مچ بور کر گ یا۔۔ وہ کچھ حچھک کر اسکے ناس آئی اور آ ک ھیں موند کر اسکے ٹ ھیلے نازو پر‬
‫شر رکھ دنا۔۔۔‬
‫‪31‬‬
‫” مبری طرف دنکھو۔۔۔ “‬
‫ن‬
‫” نلبز۔۔۔ “ وہ کروٹ شوہر کی سات یڈ ل یکر اسکے سینے میں منہ ج ھیا گنی۔ آ ک ھیں ک ھو لنے کی اس میں‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫ہمت یہ ٹ ھی وہ جو جود کو ہمیشہ اس سے یہبر ھنی ھی آج ہیں سے وہ اس ناوقار سحص کی انک‬
‫ک‬ ‫ٹ‬
‫ٹ‬
‫انگلی پراپر ٹ ھی یہ لگ رہی ٹ ھی۔۔۔۔اسکے شوہر نے ٹ ھی صد یہ کی یس اسے سچنی سے جود میں ھینچ‬
‫ل یا۔۔۔۔۔‬
‫آج نورے بین دن نعد وہ نوئی آئی صنح سے نورنگ ل یکجرز ل یکر اسکا دماغ گ ھوم گ یا ٹ ھا۔ وہ چی یا مصبوط ہونے‬
‫ُ‬
‫کی کوشش کرئی ات یا اسے فسمت آزمائی آج نک وہ اس سحص کے جوف سے ناہر یہیں آئی۔۔۔۔ بین‬
‫ُ‬
‫سال یہلے اس سحص نے جو اسکے ساٹھ ک یا آج نک شوچ کر اِ سکا دل یہلے دن کی طرح کابی یا۔۔۔۔‬
‫شراب کے یسے میں ُدھت وہ انک لڑکی کی کمر میں ہاٹھ ڈالے گ ھر کے اندر داخل ہوا نورا گ ھر اندھبرے‬
‫میں ڈونا ہوا ٹ ھا۔ حچاب ات یا فون لی نے گ ھر کے اندر آئی ٹ ھی وہ ناہر ہال کی طرف خانے لگی جہاں م یالد ہو رہا‬
‫ٹ ھا تٹھی اسکی نظر رازی پر پڑی حچاب ایہیں دنک ھنے ہی نلر کے تنچ ھے ج ھپ گنی۔۔ رازی خلنے خلنے لڑک ھڑا‬
‫کر گرنے لگا ٹ ھا کہ ساٹھ خلنی لڑکی نے سہارا دے کر اسے سیٹ ھاال۔ رازی نے اس لڑکی کو ج ھیکے سے‬
‫نلر سے لگانا اور جود دونوں ہاٹھ دابیں نابیں رکھ کے خانے کے سارے را سنے مسبرد کر دنے۔۔‬
‫” رازی نو آر نوٹ ان نور س تیسز!!! روم میں خاؤ تمہارے ڈندڈ نے دنک ھا نو۔۔۔ “‬
‫” شو واٹ؟؟ ک یا کرنگا وہ؟؟ اب میں کمزور یہیں جس کو ناپ کا سہارا خا ہنے کمزور وہ ہے۔۔۔ گ نٹ‬
‫ڈھ یڈ خلو مبرے ساٹھ ت یڈ روم میں۔۔۔ “ اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے نکڑا ل یکن اسکا دماغ لمحہ نا لمحہ سن‬
‫ہونا خارہا ٹ ھا گرقت جود نخود ڈھ یلی ہوئی گنی۔۔۔وہ تنچ ھے ہوا نو سا منے ہوا سے لہرا نا دو تیا اسکے دھ یدلے‬
‫‪32‬‬
‫ً‬
‫ہونے عکس میں واصح ہوا اپریش نے ہاٹھ پڑھا کے رازی کا ہاٹھ ٹ ھام یا خاہا جو رازی نے فورا ھ ک دنا اور‬
‫ی‬ ‫ج‬
‫س‬
‫دنوار کے ساٹھ لگے وجود کی طرف پڑھا حچاب ہمی سے ک ھڑی ٹ ھی اس کے نو کٹھی یشبوں نے ٹ ھی‬
‫شراب نک کا نام یہیں ل یا اور یہ سحص ئی کر اسکے فرتب ک ھڑا ٹ ھا۔۔۔‬
‫وہ دو قدم پڑھ کے آگے آنا تٹھی اسے نفاب میں مل بوس لڑکی ملی وہ اور آگے آکر س یدھا اسکے سا منے آک ھڑا ہوا‬
‫وہ نک نک اسے دنک ھنے لگا۔۔‬
‫” رازی۔۔ “ اپریش نے اسے روک یا خاہا نو اپراز نے ا نتے ہوتٹ پر انگلی رکھ کے اسے ُحپ ہونے کا اسارہ‬
‫ن‬
‫ک یا۔۔ اسکی آ ک ھیں ادھ کھلی ادھ ت ید ٹ ھیں وہ یسے میں اس قدر ڈونا ہوا ٹ ھا کہ ناہر سے آئی آوازپں ٹ ھی‬
‫اسے س یائی یہیں دے رہی ٹ ھیں۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫چ‬‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت ن‬
‫رس‬
‫حچاب نے ا نی آ یں نی سے جی ہوئی یں ا کے نو ف نے ھی رازی کی آمد سے نےحبر ھے ناہر‬
‫سے آئی شور کی آواز میں اسے اپریش کی آواز نک س یائی یہ دی۔ل یکن حب حچاب کو آس ناس انک گ یدی‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ً ن‬
‫نو کا اجساس ہوا اس نے فورا آ یں ھو یں۔۔‬
‫ن‬
‫” آ۔۔۔ آ “ زور دار چنخ اپراز کو ہویش کی دت یا میں لے آئی۔۔ اپراز اسکی جوف سے ٹ ھیلی آ ک ھیں دنکھ کر‬
‫ُ‬
‫مسکرانا وہ چی یا ڈر رہی ٹ ھی اپراز کو اتنی ہی جوشی محسوس ہو رہی ٹ ھی۔۔‬
‫ُ‬
‫” رازی ج ھوڑو اسے تم ناگل ہو گنے ہو۔۔ “‬
‫” سٹ اپ۔۔۔ ڈ۔۔۔۔ڈو۔۔۔ڈو۔۔۔تٹ ی۔۔۔نو ڈتبر نو اتبرفیبر ان مانے میبر “ اپریش اسکی تبز آواز سن‬
‫کر تنچ ھے ہوگنی۔۔ حچاب کا دل اسکی دھاڑ سن کر کسی شو کھے نتے کی طرح کاتپ اٹ ھا۔۔۔‬

‫‪33‬‬
‫” حچاب۔۔۔۔۔۔۔۔ تم دوست ہو۔۔ یہ مہوش کی۔۔۔ “ حچاب ات یا نام سن کر جوف سے ٹ ھیلی ٹ ھیگی‬
‫آنکھوں سے اسے نک رہی ٹ ھی۔۔نچانے کیسا یشہ ٹ ھا جو اپراز کے دماغ پر شوار ٹ ھا۔۔ نےاچی یار اسکا ہاٹھ‬
‫حچاب کے نفاب کی طرف گ یا۔ وہ نفاب کے لنے لگی تٹ ہ یانے لگا ٹ ھا کہ حچاب نے ملچے کے ہزاروپں‬
‫حصے میں پرس سے نلیڈ نکاال اور اسکا ہاٹھ زجمی ک یا وہ کراہ کر تنچ ھے ہ یا نو حچاب نے دوڑ لگائی۔۔۔‬
‫اسے آج ٹ ھی وہ جوق یاک دن ناد ہے اپراز اور اسکی یہلی مالقات اگر وہ نلیڈ اسکے پرس میں یہ ہونا نو۔۔۔ آج‬
‫ُ‬
‫ٹ ھی شوچ کر اسکا دل کابی یا۔ اس دن جوپریہ اور وہ دونوں ل نٹ آنے ٹھے اور آنے ہی مہوش ایہیں ا نتے‬
‫روم میں لے گنی جہاں وہ ات یا فون ٹ ھول کر م یالد کے لنے نتچے آگنی ٹ ھی ۔۔ اجساس نو اسے تب ہوا حب‬
‫اسامہ نے فون کر کے اسے ڈات یا کہ امی کی کال نک کر لے تٹھی وہ سب کے ساٹھ دعا مانگ کر اٹھ‬
‫ک ھڑی ہوئی اور مہوش کے روم میں خاکر ات یا فون لے آئی ل یکن اسے ک یا ت یا ٹ ھا اسکے ساٹھ ایسا وافع بیش‬
‫ہوگا جو اسکا چین و سکون لے خانے گا۔۔۔۔۔‬
‫” تمہارے لنے شرپراپز ہے؟؟ “‬
‫ً‬
‫مہوش حچاب کے کان میں خالنے ہوے نقرت یا اسکے کان کے پردھے ٹ ھاڑ خکی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ناگل ہو مہوش یہرہ کرنا ہے ک یا؟؟ “ حچاب نے ات یا کان سہالنا ہمیشہ کی طرح وہ قل نفاب میں‬
‫ٹ ھی۔۔۔ مہوش اور جوپریہ ک تقےتبرنا لنچ لی نے گنی ٹ ھیں تٹھی حچاب کو راتنہ اور اپراز واال وافعہ ناد آنا۔۔۔۔‬
‫” یہری ہوگنی نو مبرا ہی نفضان ہے “ مہوش کہنے جود ہی ہیس دی اسے نےصبری سے حچاب کے رنکسن‬
‫کا ات تظار ٹ ھا۔‬

‫‪34‬‬
‫” اج ھا وہ ک بوں؟؟؟ “ جوپریہ نے جوس کا انک گ ھوتٹ ل یکر نوج ھا۔۔۔حچاب نے نفاب اوپر کر کے پرگر کا‬
‫انک ناتٹ ل یا نظرپں مہوش پر ٹ ھیں۔۔‬
‫” آج سام ت یا لگ خانے گا نےئی۔۔۔ “ مہوش نے زور سے جوپریہ کا گال ک ھینچا حچاب اور جوپریہ نے‬
‫انک دوشرے کو دنک ھا وہ اتنی جوش تٹھی ہوئی ٹ ھی حب جوشی کا مرکز کوئی اور ہونا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫لنچ کے نعد نواتٹ کے آنے ہی حچاب اور جوپریہ خلی گ تیں۔۔ مہوش ٹ ھی اشی وقت ڈرت بور کو نال کر گ ھر‬
‫خلی گنی۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” السالم عل یکم دادو مچ ھے نقین یہیں آرہا آپ۔۔۔ “ حچاب نے ڈرات یگ روم میں داخل ہونے ہی سالم ک یا‬
‫اور دادو کے آگے شر ج ھکا کے دعا لی۔۔۔‬
‫” وعلیکم السالم صدا جوش رہو۔۔ ہیسنی مسکرائی رہو۔۔۔ “‬
‫دادو نے ات یا ہاٹھ حچاب کے شر پر رکھ کے دعا دی حچاب خگہ ت یائی ا نکے ناس بیٹھ گنی۔۔۔ وہیں ڈنل‬
‫صوفہ پر ناتبر صاحب سنچیدگی سے بیٹ ھے کسی شوچ میں گم ٹھے چ یکی آمنہ کی نظرپں زمین پر تنچ ھے قالین پر‬
‫انکی ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔‬
‫” کیسی مبزنان ہو کوئی خاطر داری ہی یہیں۔۔ “ مہوش کی نات سن کر جہاں حچاب مسکرائی وہیں دادو‬
‫نے اسے ج ھاتبڑ رس ید ک یا۔۔۔‬

‫‪35‬‬
‫” بی یا تمہاری یس یدندہ ادرک والی خانے ت یائی ہے ت یا یس الئی ہوگی۔۔۔ “ آمنہ دھٹما سا مسکرابیں۔ ا نکے‬
‫آنے ہی آمنہ مہوش کی یس یدندہ خانے جو لہے پر چڑھا کر آئی ٹ ھیں اور ساٹھ ت یا کو نکوڑے اور ک یاب نلنے‬
‫کا کہہ آبیں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” یہیں بی یا نکلف کی صرورت یہیں یس جس کام کے لنے آنے ہیں اسکی رصا م یدی دے دپں یہ نو‬
‫ساری زندگی ک ھائی رہے ٹ ھر ٹ ھی اسکا ک بواں (ت نٹ) خالی رہ یا۔۔۔۔“‬
‫ُ‬
‫” صچنح کہا دادو۔۔۔ “ حچاب نے انکی ہاں میں ہاں مالئی۔ ناتبر صاحب نے جواب طلب نظروں سے آمنہ‬
‫کو دنک ھا جو حچاب کی مسکراہٹ دنکھ رہی ٹ ھیں آچر کیسے وہ خا نتے نوج ھنے ات نی بینی کو ک بوپں میں دھک یل‬
‫د تتیں۔۔۔۔ تٹھی لوازمات سے ٹ ھری پرے ل یکر ت یا ڈرات یگ روم میں آئی۔۔۔‬
‫” مہوش آئی آپ کی یس یدندہ خانے‪ ،‬آپ آئی ہیں نو مچ ھے ٹ ھی امی کی ت یائی خانے مل خائی وریہ ٹ ھر جود ہی‬
‫ت یائی پڑئی“ ت یا کہنے ساٹھ سب کو خانے شرو کرنے لگی تب نک حچاب نے دادو اور مہوش کے لنے‬
‫ک یاب نکوڑے اور سی یڈ وچ نل نٹ میں نکال کر ا نکے سا منے ر کھے۔۔۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ّ‬
‫ل‬
‫” لیں یہ دادو۔۔ “ حچاب کا یہ ت یار ٹ ھرا ات یات نت سا انداز انکا ارادہ اور نکا کر رہا ٹ ھا کن اب ا یں ناتبر‬
‫ہ‬
‫صاحب اور آمنہ کی خاموشی سے ڈر لگ رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” آپ نے ک یا شوخا بی یا۔۔ “ دادو نے ناتبر صاحب کی طرف ُرخ ک یا۔۔ اب کے حچاب ٹ ھیکی۔۔۔‬
‫ن‬
‫” کس نارے میں دادو۔۔ “ ت یا نے مداخلت کی جس پر آمنہ نے آ ک ھیں دک ھابیں نخوں کا تنچ میں نول یا‬
‫ایہیں سخت ُپرا لگ یا۔۔‬

‫‪36‬‬
‫” حچاب کو ہمیشہ کے لنے اتنی بینی ت یانے کا۔۔۔ “ دادو نے مچ نت ناش نظروں سے حچاب کو دنک ھنے‬
‫ہوے کہا حچاب نے اتنی امی انو کو دنک ھا جن کے شر یہ نات سینے ہی ج ھک گنے۔۔‬
‫” حچاب میں تمہارے لنے اپراز کا رسنہ ل یکر آئی ہوں میں خاہنی ہوں یہ ٹ ھول صرف مبرے آنگن میں‬
‫رہے۔۔ تم ت یاؤ چنے اگر ماں ناپ راضی ہوں نو تمہاری رصام یدی ک یا ہوگی “ دادی نے دونوں م یاں ت بوی‬
‫سے مانوس ہونے اب کے حچاب کو گھشی یا اٹ ھیں نقین ٹ ھا حچاب کا جواب ا نکے جق میں ہوگا۔۔‬
‫” دادو آئی اتم شوری ک یا آپ سے کچھ نوج ھوں؟؟ “ حچاب پرمی سے گونا ہوئی وہ ا نتے ماں ناپ کے ج ھکے‬
‫ُ‬
‫شروں کا مظلب خان خکی ٹ ھی وہ جود ٹ ھی کٹھی مر کر ٹ ھی اس سحص سے سادی کرنے کا شوچ ٹ ھی‬
‫یہیں سکنی اور ماں ناپ کی خاموشی؟؟ وہ خان خکی ٹ ھی اس خانون سے وہ ہچکچا رہے ٹھے جو یہت‬
‫ام یدپں ل یکر ا نکے در پر آئی ہے۔۔۔‬
‫” آپ اتنی بینی کسی یسئ کو د تیگی؟؟ جو رات کی نارنکی میں‪ ،‬گ ھر میں جوان یہن کے ہونے ہونے‬
‫دوشری لڑک بوں کو النے؟؟ جس کے لنے شراب یشہ کرنا عام نات ہو؟؟؟ جو یسے میں خان ل یکر صنح‬
‫انچان پن خانے؟؟ یشہ کرنے واال یہ یہیں دنک ھیا دادو ناپ ہے نا ٹ ھائی۔۔۔ “ حچاب ایہیں دنک ھنے یہت‬
‫دھٹمے لہچے میں کہہ رہی ٹ ھی۔ دادو کا شرم یدگی کے مارے شر ج ھک گ یا انکا دل خاہا زمین ٹ ھنے اور وہ اس‬
‫ّ‬
‫میں سما خابیں ۔۔۔ مہوش ٹ ھی عصے‪ ،‬شرم یدگی کے ناعث مٹھی سچنی سے ٹ ھینچے سن رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” جشکا یہ دپن ہے یہ اتمان ا یسے ایسان کو کون بینی د نگا؟؟‬
‫مبرے ماں ناپ خاموش ہیں ک بوں کہ۔۔۔۔ “ مہوش سے یہاں بیٹ ھیا مچال ہوگ یا وہ اٹ ھی۔۔ اِ سے اٹ ھیا‬
‫دنکھ آمنہ ٹ ھی اٹ ھیں ل یکن مہوش نے ہاٹھ کے اسارے سے اٹ ھیں روکا۔۔۔‬
‫‪37‬‬
‫” خلیں دادو۔۔ “ مہوش نے دادی کا ہاٹھ ٹ ھام کے اٹ ھانا وہ ٹ ھی یہاں سے نکلیا خاہنی ٹ ھیں ج ھٹ سے‬
‫اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔۔۔‬
‫” مہوش۔۔ “ حچاب نے ٹ ھی روک یا خاہا ل یکن مہوش کے شر پر نو چیسے جون شوار ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” نلبز حچاب۔۔۔ نوٹ آ سی تگل ورڈ۔۔۔ “ وہ دادو کو ل یکر وہاں سے نکلنی خلی گنی تنچ ھے حچاب کی آ ک ھیں‬
‫ج ھلک پڑپں۔۔‬
‫” بینے “ وہ نانا کی نکار سن کر ا نکے گلے لگی۔۔۔‬
‫” یہیں مبرے چنے تم نے کچھ علط یہیں ک یا علطی ہماری ٹ ھی ہم نو لنے ل یکن وہ خانون اتنی ام یدوں‬
‫سے آئی ٹ ھیں کہ میں کچھ نول ہی یہ سکا۔۔۔ “ ناتبر صاحب نے پرمی سے ات یا ہاٹھ حچاب کے شر پر‬
‫رک ھا۔۔‬
‫ب‬
‫” حچاب ساری زندگی رونے سے اج ھا ٹ ھا ت یدہ ہمت کر کے م تع کرے میں نو جود ا نکے آشرے یٹھی‬
‫رہی۔۔ “ حچاب کی ماں نے ٹ ھی گلے لگا کر اسکی بیسائی جومی۔۔ آمنہ کی نات سن کر ناتبر صاحب نے‬
‫ن‬
‫ایہیں آ ک ھیں دک ھابیں۔۔‬
‫” آت یدہ آپ مبرے آشرے یہ بیٹ ھیا۔۔ آپ جو کہیں گی ٹ ھیک ہی ہوگا۔۔ “ وہ دھٹما سا مسکرا کے نولے‬
‫ماں سے گلے لگنی حچاب تم آنکھوں سے مسکرائی۔۔ چ یکے ت یا انکی نوت یکی دنکھ کرمسکرائی اور بی یل سے سامان‬
‫اٹ ھا کر کچن میں رک ھنے لگی۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫“ دادو ڈاتٹ پر ہیں ؟؟ “‬
‫‪38‬‬
‫رازی نے فورک کی مدد سے بین خار فرات یڈ پران اتنی نل نٹ میں ڈالے۔۔۔ وہ اٹ ھی یہا کر ڈابی یگ بی یل پر‬
‫آنا ٹ ھا آمنہ اور چ یات صاحب ک ھانا شروع کر خکے ٹھے چ یکے دادی یس پرانے نام ک ھانا ک ھا رہی ٹ ھیں ایہیں‬
‫حچاب سے ا یسے جواب کی ام ید یہ ٹ ھی ل یکن سچ نو یہ ٹ ھا آج انکی الڈلے نونے کی وجہ سے انکا شر ج ھک‬
‫گ یا۔۔۔‬
‫” یہیں آج کی نےعزئی نے ت نٹ ٹ ھر دنا۔۔ “ مہوش نل یک کاقی کا مگ ہاٹھ میں لنے رازی کے ساٹھ‬
‫ب‬
‫والی کرشی پر آ یٹھی۔۔‬
‫” دادی کی؟؟ “‬
‫ّ‬
‫” یس پرو۔۔۔ “ مہوش نے مزے سے کاقی کا سپ ل یا۔ اسے ت یا ٹ ھا اِ س کا افرار اپراز کے عصے کو ہوا‬
‫دے گا۔۔‬
‫” واٹ؟؟ نوری نات ت یاؤ۔۔۔ “ رازی نے زور سے فورک نل نٹ میں تنچا اسکے لہچے کی سچنی اور سنچیدہ جہرہ‬
‫دنکھ کر مہوش مسکرائی۔‬
‫” ہونا ک یا ہے؟ ہم تمہارا رسنہ ل یکر حچاب کے یہاں گنے ٹھے۔۔ انکل آتنی نو ر سنے کا سن کر حپ رہے‬
‫ل یکن حچاب۔۔۔“ حچاب کا نام نو لنے نو لنے مہوش کے جہرے کے نااپرات سخت ہونے۔۔ اپراز داتت‬
‫ٹ ھینچے ضتط کی خدوں پر ٹ ھا۔‬
‫ُ‬
‫” حچاب نے دادو کی یہت ایسلٹ کی اگر میں اٹ ھیں ل یکر یہ آئی نو صرور انکا ہارٹ ق یل ہو خانا ٹ ھا۔۔۔‬
‫نفول حچاب کے تم چیسے شرائی یسئ کو کوئی ٹ ھی شرنف ایسان اتنی بینی یہیں دےگا۔۔۔ “ مہوش اب‬
‫کے مسکرائی ہوئی کپ پر انگلی ٹ ھبرئی اپراز کے اندر خلنی آگ کو ٹ ھڑکا گنی۔۔۔۔ آمنہ ساس کی عزت‬
‫‪39‬‬
‫افزائی کا سن کر دل ہی دل میں ج ھوم اٹ ھیں ساٹھ حچاب نام کا کات یا ٹ ھی نکل گ یا جو ا نکے بینے کو ان‬
‫سے دور کرد تیا۔۔ وہ کل نک چ یات صاحب کے سمچ ھانے پر زہر مار کر اس ر سنے کے لنے راضی ہوگنی‬
‫ٹ ھیں ل یکن یہاں نو فسمت اِ ن پر جود ہی مہرنان ہوگنی۔۔۔‬
‫” ماں آپ لوگ وہاں ات یا تماسا ت یا کر آ گنے؟؟؟ ارے وہ دو نکے کے لوگ انکی ہمت ہے ہمارے سا منے‬
‫ک ھڑے ہو سکیں؟؟؟ ڈتم اٹ‪...‬‬
‫صرف اپراز کی وجہ سے میں مانا ل یکن اسکی صد سے زنادہ مچ ھے اتنی عزت عزپز ہے ج ھوڑونگا یہیں میں‬
‫ایہیں۔۔۔ “ چ یات صاحب جو کب سے خاموش بیٹ ھے ٹھے بینے کے خالف ا یسے الفاظ اور ماں کی نے‬
‫عزئی کا سن کر آگ نگوال ہو گنے۔ نل نٹ اٹ ھا کے زور سے نتچے ٹ ھی یکی۔۔۔ ا نکے اس عمل کی ام ید کسی کو‬
‫ٹ‬ ‫َ‬
‫یہ ٹ ھی سب ہی سکنے کی عالم میں ٹ ھے رہے چ یکے اپراز مٹ ھیاں ینچیا نل نٹ دور کھشکا کر ل سے کار کی‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ی‬‫ب‬

‫خائی اٹ ھا کر گ ھر سے نکل گ یا۔۔۔‬


‫” رازی اس یاپ۔۔۔ رازی۔۔۔۔ “ اسکا ناپ تنچ ھے سے خال نا رہا وہ ان سنی کر گ یا۔۔۔‬
‫” نچ ھے منہ ک ھو لنے کی صرورت ٹ ھی ؟“ دادی نے انک عص یلی نظر سے مہوش کو نوازا۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” دادو اتنی نے عزئی پرداست کر سکنی ہوں ل یکن آپ کا ج ھکا جہرہ میں یہیں ٹ ھولی۔۔۔ “ عصے‪ ،‬عم کی‬
‫سدت سے اسکی آواز ٹ ھرا گنی۔۔۔ وہ ٹ ھی اٹھ کے وہاں سے خلی گنی اسکے خانے ہی چ یات صاحب ٹ ھی‬
‫ا نتے کمرے میں خلے گنے۔۔۔۔‬

‫‪40‬‬
‫” نو ک یا یہاں بیٹھ کے ک ھا رہی ہے سب ٹ ھوکے خلے گنے خا خاکر چ یات کو دنکھ کوئی اج ھی ام ید یہیں‬
‫مچ ھے یات سے۔۔ وہ عزت دار لوگ ہیں ُاسے سمچ ھا کے کچھ یہ کرے۔۔۔۔ “ دادی ٹ ھی ا یا سارا عصہّ‬
‫ت‬ ‫چ‬
‫آمنہ پر نکال کر ج ھڑی ل یکر اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔۔۔‬
‫” چیسا بی یا ویسی ماں بینے کے کرنوت ت یا لگیں نو یہ ک ھوکلی عزت منی میں مل خانے۔۔ “ آمنہ لہو رنگ‬
‫ن‬
‫آنکھوں سے دادو کو دور خا نا د ک ھنی رہیں آنکھوں میں نےنچاسا نقرت ٹ ھی۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫وہ صنح تماز کے لنے اٹ ھی نو اِ سکا شوہر کہیں یہیں ٹ ھا۔ رات کا م تظر ناد آنے ہی اسے جود پر حبرت ہوئی‬
‫لگ رہا ٹ ھا چیسے وہ کسی جواب کی ک تف نت سے ت یدار ہوئی ہے۔۔۔ وہ اتنی شوجوں کو ج ھیک کر نالوں کا‬
‫جوڑا ت یا کر اٹ ھی وصو ک یا اور تماز ادا کی۔۔۔‬
‫” وہ کہ یا ہے میں ندل گ یا ہوں۔۔ اگر ندل گ یا ہے نو کہاں ہے؟؟ آج ٹ ھر وہ ا نتے چیسی غورنوں کے‬
‫ناس گ یا ہے۔۔۔ ا یسے ایسان کٹھی یہیں ند لنے۔۔ کٹھی یہیں۔۔۔ آج مچ ھے ج ھکا کر وہ خال گ یا۔۔۔ ل یکن‬
‫میں ج ھکنے والوں میں سے یہیں وہ مر ٹ ھی خانے تب ٹ ھی کٹھی افرار یہیں کرونگی یہ راز صرف مبرے‬
‫اندر دفن رہےگا کہ میں ا یسے ایسان سے مچ نت کرئی ہوں جو مبری مچ نت ک یا؟؟ نقرت کے النق ٹ ھی‬
‫یہیں۔۔۔ عایشہ کہنی ہے میں ت یکی کا نکبر کرئی ہوں یہیں میں ت یکی کا نکبر یہیں کرئی لوگوں کو انکا اصل‬
‫جہرہ دک ھائی ہوں جسے ت نہائی میں دنک ھنے سے ٹ ھی وہ ڈرنے ہیں۔۔۔ میں یہیں کرئی عرور میں سچ کہنی ہوں‬
‫ُ‬
‫جو اٹ ھیں کڑوا لگ یا ہے اور وہ کہنی ہے میں جوش نصنب ہوں ایسا شوہر نا کر ل یکن مچھ سے پرا ندنصنب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کون ہوگا؟؟ وہ ناگل انچان ہے اس نے مچ نت حگا نو دی مبرے دل میں ل یکن وہ اس سحص کے دل‬
‫‪41‬‬
‫میں یہیں حگا سکنی جو صرف جود سے مچ نت کرنا ہے۔۔۔۔ “ وہ دعا مانگ کر آیسو نونچھ کر اٹھ ک ھڑی ہوئی‬
‫خانےتماز رک ھنے وہ تنچ ھے ُمڑی تٹھی دروازہ ک ھول کر اس کا شوہر سلوار قم تض میں مل بوس اسکے سا منے آک ھڑا‬
‫ہوا۔۔۔‬
‫” تم۔۔۔ تم نو خلے گنے ٹھے؟؟ “ وہ اسے نکدم سا منے ک ھڑا دنکھ نوکھال گنی۔۔‬
‫” نو وایس یہیں آسک یا؟؟ “ وہ قدم اٹ ھا نا اسکے فرتب پر آرہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” تمہیں ک یا لگا ع یاشی کرنے گ یا ہوں “ وہ اس کے اسفدر فرتب آگ یا کہ اسکی ت بوی کا شر اسکے دل سے‬
‫نکرانا۔ اسکا قد تمشکل شوہر کے دل نک آ نا۔۔۔ وہ اسکی طرف ج ھکنے ہونے اس سے نوجھ رہا ٹ ھا ہوت بوں پر‬
‫انک نےیس سے مسکراہٹ ٹ ھی۔۔ اسکی ت بوی شرم یدگی سے نظرپں ج ھکا گنی‬
‫” عرصہ ہوا ہے۔۔ انک لڑکی نے دل پر ق تصہ جمال یا تب سے یہ دل نےیس ہے کہیں اور خانے کے‬
‫لنے ت یار ہی یہیں ہونا۔۔ “ خاموش ناکر اسکے شوہر نے مچ نت سے اسکی بیسائی جومی۔۔۔۔ وہ اسکی شوچ‬
‫سے کیسے انچان رہ سک یا ہے نل نل نو اِ شی کو پڑھ یا آنا ہے۔۔۔‬
‫” ان جھ سالوں میں ایسی سکون ٹ ھری بی ید لی ٹ ھی؟؟ “ نات ند لنے کو ا سنے کل رات واال وافعہ دہرانا‬
‫” یہیں “ ا نتے دونوں ٹ ھیڈے ہاٹھ ا سنے شوہر کے سینے پر رکھ دنے۔۔‬
‫” تم کہاں خلے گنے ٹھے صنح؟؟ “ اب وہ اسکی قم تض کے بی بوں کو ج ھبڑ رہی ٹ ھی۔۔ اسکا شوہر نک نک‬
‫اسے دنکھ رہا ٹ ھا جس سے وہ ک تف بوز ہوکر نظرپں ج ھکا گنی۔۔۔۔‬
‫” تم نے مس ک یا؟؟ “ نل ٹ ھر کو ا سنے ا نتے شوہر کو دنک ھا اور وایس نظرپں ج ھکا لیں ہوت بوں پر جونصورت‬
‫شرمگیں مسکراہٹ ٹ ھی۔۔۔۔‬
‫‪42‬‬
‫” تم ناس یہیں ٹھے نو میں گ ھبرا گنی۔۔۔ “‬
‫” ہمیشہ رہونگا اگر اخازت دو نو۔۔۔ “ وہ اسکی طرف ج ھک یا ہوا معنی حبزی سے نوال۔۔‬
‫” آج نک مچھ سے کب اخازت لی ہے۔۔۔ “ اسکی ت بوی نے حفگی سے کہنے ہی اسے دور دھک یال اور ت یڈ‬
‫کی سات یڈ کورپر یہ خاکر بیٹھ گنی۔۔۔‬
‫” اگر اچیسام اور پرت یا کی نات ہے نو وہ مبرا جق ہے‪ ،‬خلو ٹ ھرڈ جو آنا تمہاری مرضی سے ہوگا “ دھبرے‬
‫ن‬
‫دھبرے اسکی طرف قدم پڑھانے وہ اسکے شرخ ہونے جہرے کو دنکھ رہا‪ ،‬آ ک ھیں چ یا سے ج ھکی ہوئی ٹ ھیں‬
‫ناک اور گال کچھ شرم اور شردی کی سدت سے شرخ پڑ خکے ٹھے وہ انک گ ھینے کے نل ٹ ھیڈی زمین پر‬
‫اسکے ہاٹھ ٹ ھام کر بیٹھ گ یا۔۔۔۔‬
‫” آج سے یہلے تم کہاں ٹ ھیں؟؟؟ یہ جونصورت م تظر دنک ھنے کے لنے چی یا میں پڑنا ہوں تم خان ٹھی‬
‫یہیں سکنی ساری دولت لونا دوں تب ٹ ھی قاندہ یہیں یہ م تظر دت یا کی کوئی دولت چرند یہیں سکنی۔۔۔۔ “‬
‫ن‬
‫وہ خاموش رہی شوہر کی نابیں سن کر و یسے ہی اسکا دل تبز دھڑک رہا ٹ ھا اب نو ا سنے آ ک ھیں ٹ ھی سچنی‬
‫سے منچ لیں۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” مچ نت ہے شوہر سے۔۔۔ “ شوال ایسا ٹ ھا کے وہ اسے دنک ھنے پر مچ بور ہوگنی نوری آ ک ھیں ک ھولے وہ اسے‬
‫نک رہی ٹ ھی۔۔۔۔‬
‫” ا یسے دنکھ رہی ہو چیسے موت کی حبر س یا دی۔۔۔ “ دکھ ٹ ھرے لہچے میں کہہ کر اس نے ہاٹھ کی یست‬
‫پر ہوتٹ رک ھنے خاہے نو اسکی ت بوی نے ارادہ ٹ ھا بی نے ہی ج ھٹ سے ہاٹھ ک ھینچے۔۔۔‬
‫” شوری “ وہ اتنی نےاچی یاری پر جی ٹ ھر کے شرم یدہ ہوئی۔۔۔‬
‫‪43‬‬
‫اسکے شوہر کے جہرے پر نل ٹ ھر کو مسکراہٹ آکر عاتب ہوگنی چیسے اشی جواب کی ام ید ٹ ھی۔۔۔‬
‫” مبرے لنے دعا کروگی؟؟ “ وہ ام ید لگانے مچ نت ناش نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوا۔۔۔۔‬
‫” جی۔۔ جی “ نچانے کیسا ڈر و جوف ٹ ھا جو اٹ ھی نک اسے خکڑے ہونے ٹ ھا شوہر کی کسی نات پر اسکی‬
‫ت بوی کو اعی یار یہ ٹ ھا۔۔۔‬
‫” دعا کرنا میں ہار خاؤں زندگی کی یہلی نازی ہے جو میں ہارنا خاہ یا ہوں آج نک صرف چ تینے کی جوایش کی‬
‫ُ‬
‫ہے آج یہلی مرتنہ میں نے اس سے ہارنے کی جوایش کی۔۔۔ تم ٹ ھی نولوگی نو وہ مبری دعا صرور ق بول‬
‫کرےگا۔۔۔ میں چ تی یا یہیں خاہ یا اگر میں چی یا نو اتنی زندگی سے ہاٹھ دھو بیٹھونگا۔۔۔ جو مچ ھے یہت عزپز‬
‫ہے یہت۔۔۔ “ وہ اسکا ہاٹھ جو گودمیں رک ھا ٹ ھا پرمی سے سہالنے ہوے کہہ رہا ٹ ھا۔۔ اسکی ت بوی کو اسکی‬
‫آواز رندھی ہوئی لگی۔۔۔۔‬
‫” مبرے کبڑے نکال دو آٹھ چنے کی قالتٹ ہے‪ ،‬ارچ نٹ یہنچیا ہے وہاں م تی یگ ابی یڈ کر کے خار چنے‬
‫نک لوٹ آؤنگا “ وہ کہ یا ہوا اسکا ہاٹھ ج ھوڑ کے اٹھ ک ھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” خائی ک یا ہوا خل یہ ڈایس کرنے ہیں “ سٹم نے جو یسے میں دھت ڈایس میں مشغول ٹ ھا آکر اپراز کے‬
‫کان میں گھس کر کہا جو نار بی یل کے ناس بیٹ ھا شراب کا گالس ہاٹھ میں لنے کسی گہری شوچ میں‬
‫ٹ ھا۔۔۔‬
‫” مبرے ناپ کی سادی ہے جو ناجوں؟؟؟ “ وہ ٹ ھڑک اٹ ھا۔ آج یہ شراب ٹ ھی اسکے اندر کی آگ کو نچ ھا‬
‫یہ سکی۔۔۔‬
‫‪44‬‬
‫” اٹ ھیں سادی کی صرورت ہے؟؟؟ “ سٹم چ یاتت سے مسکرا نا اسے یہت کچھ چ یا گ یا۔ اپراز جو یہلے ہی‬
‫ّ‬
‫عصے کی آگ میں خل رہا ٹ ھا اٹ ھا اور نغبر کسی کی پروا کنے لگا نار گ ھو یسے اسکے منہ پر دے مارے۔۔۔‬
‫” شر ُرکیں۔۔۔ “ انک وتبر نے رازی کا ہاٹھ نکڑا جس پر رازی نے ہاٹھ ج ھڑوا کے اسے دور دھک یال اور‬
‫کلب سے ناہر نکل آنا سٹم شراب کی وجہ سے نے ہوش ہو حکا ٹ ھا۔۔۔‬
‫وہ کلب سے ناہر نکلنے ہی کار میں آبیٹ ھا گاڑی گ ھر کی طرف روایہ ٹ ھی جو یہاں سے تمشکل دس م نٹ‬
‫کے قاصلے پر ٹ ھا۔۔۔‬
‫ی‬
‫گ ھر ہنچنے ہی یہانے کے نعد ٹ ھی حب اسکا ع ّصہ کم یہیں ہوا نو وہ جم میں خال آنا جو اسکی صد پر اسکے ناپ‬
‫نے ت بوانا ٹ ھا وہ اکبر یہاں آکر ات یا ع ّصہ ٹ ھیڈا کرنا۔۔۔۔۔ یہاں طرح طرح کی مشیبز ٹ ھیں جو اپراز نے ا نتے‬
‫مظانق م یگوائی ٹ ھیں جن میں پرنڈ مل‪ ،‬کی یل رو‪ ،‬چیسٹ قالنے‪ ،‬شولڈر پریس‪ ،‬نابیشیس کرل بینچ سامل‬
‫ٹ ھیں۔۔۔۔‬
‫اندر آنے ہی رازی نے سب سے یہلے تنچیگ گلوس یہنے وہ اس وقت نلیک پراؤزر اور نلیک ویسٹ میں‬
‫مل بوس ٹ ھا۔۔ نال نے پربی نی سے بیسائی پر نک ھرے پڑے ٹھے۔۔۔ اس وقت اسکی آنکھوں میں تنچیگ‬
‫ُ‬
‫ت یگ دنک ھنے ہی جون اپر آنا ع یانے میں مل بوس جہرہ اسکی آنک ھوں کے سا منے لہرانا۔۔۔۔‬
‫” حچاب ناتبر “ پڑپڑانے ہوے ا سنے زور سے ہاٹھ کا مکا ت یا کر نوری فوت سے تنچیگ ت یگ پر دے مارا ٹ ھر‬
‫وہ رکا یہیں ٹ ھا دونوں ہاٹ ھوں سے تب نک مارنا رہا حب نک ٹ ھک یہیں گ یا۔۔۔‬
‫اٹ ھی ٹ ھی وہ ُپری طرح ات یا ع ّصہ تنچیگ ت یگ پر نکال رہا ٹ ھا اسکا نورا جسم یشینے سے شرانور ٹ ھا۔۔۔دونوں ہاٹھ‬
‫سے تنچیگ ت یگ ٹ ھام کر وہ رکا آنکھوں میں نقرت ٹ ھی نے ات نہا نقرت۔۔‬
‫‪45‬‬
‫” حچاب ناتبر تمہیں میں نے نےحچاب یہ ک یا نو مبرا نام اپراز چ یات یہیں۔۔۔۔۔ “ تنچیگ ت یگ کو انک‬
‫ٹ‬ ‫گ ُ‬
‫آچری تنچ سے نوازنے اس نے لوس ا نار کے دور کے۔‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫وہ مہوش کو لینے نوئی آنااور اسے ا نتے تنجر سے ٹ ھی ملیا ٹ ھا جو کل کی قالتٹ سے ناکس یان کی شر زمین کو‬
‫ج ھوڑ کے ہمیشہ کے لنے ک تی یڈا سقٹ ہو رہے ٹھے۔۔ وہ اندر کی طرف خا رہا ٹ ھا کہ اسکی نظر ہیسنی‬
‫مسکرائی حچاب پر پڑی جو یہت اچی یاط سے نفاب ہلکا سا اوپر کر کے سموشہ ک ھا رہی ٹ ھی ناکہ جہرہ کسی کی‬
‫نظر میں یہ آنے اور آگے خانے کے دو کیس ر کھے ٹھے۔۔۔ وہ اسے پر سکون دنکھ کر دھ یدنا نا ہوا اسکے شر‬
‫پر خا ک ھڑا ہوا۔‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫” ھنی ک یا ہو جود کو؟؟ تم نے مچ ھے؟؟؟؟ مچ ھے؟؟؟؟ اپراز چ یات کو رنچیکٹ ک یا؟؟ ہے ک یا تم‬
‫میں؟؟ کس نات کا عرور ہے؟؟ یہ دولت ہے یہ سہرت گلی کا کوئی نال بو خانور نک تمہارے ناپ کو‬
‫یہیں خات یا۔۔۔ “‬
‫رات ٹ ھر کا خاگا وہ نقرت کی آگ میں خلیا رہا۔۔ ا نتے اندر کی نقرت ا تنے لفظوں سے اگل رہا ٹ ھا۔۔ رازی‬
‫نے آنے ہی اسکا نازو نکڑ کے نقرت ٹ ھرے لہچے میں کہا ساٹھ بی یل پر ر کھے نالس یک کے کیس دور‬
‫اج ھالے۔‬

‫‪46‬‬
‫” عزت دار لوگ خا نتے ہیں شرنف ایسان ہیں مبرے انو گلی کا ہر شرنف ایسان اٹ ھیں خات یا ہے ہاں‬
‫تم چیسے شرائی‪ ،‬اٹ ھیں یہیں خا نتے افسوس۔۔۔ ک بونکہ تم النق یہیں پرائی میں ر ہنے والے ت یکی اور ت یک‬
‫لوگوں سے انچان ر ہنے ہیں۔۔ اور رہی نات عرور کی نو ہاں ہے تم مبرے پزدنک انک چ بوتنی کے پراپر‬
‫تمہیں خات یا ٹ ھی اہم نت یہیں رک ھنے‪ ،‬تمہیں خات یا کون ہے؟؟ سہر کے مشہور لوگ؟؟؟ انک نات ت یاؤ ہللا‬
‫ہے؟؟ کٹھی خاصری لگائی ہے اسکی نارگاہ میں؟؟ یہیں نا۔۔ افسوس خدا تم چیسے لوگوں کو ا تنے ناس‬
‫نال نا ٹ ھی یہیں گ یاہ کی دت یا میں ر ہنے والے لوگ ت یکی کی مہک سے ٹ ھی انچان ر ہنے ہیں۔۔۔۔۔ “ وہ‬
‫سایس لینے کو رکی اسکی ت تفس پڑھ رہا ٹ ھا۔۔‬
‫ٹ‬
‫” اب تم ت یاؤ تمہاری ہمت کیسی ہوئی رسنہ ھنچنے کی؟؟ تم میں ہے ک یا؟؟ کوئی انک اج ھی عادت؟؟‬
‫کوئی انک ت یکی؟؟ کٹھی احبرام ک یا ہے پزرگوں کا؟؟ یہیں نا؟؟ تم نو ا نتے ناپ نک کو یہیں نوج ھنے اور‬
‫دت یا کے سا منے ا نکے نل نونے پر ہوئی چ نت کی قنح م یانے ہو؟؟ تم سے دوعال م یافق کون ہوگا؟؟ جشکا‬
‫آب چ یات سے ٹ ھی یہالے نو گ یدگی کی نو یہیں خانے گی‬ ‫نور نور شراب میں ڈونا ہوا ہے تم چیسا سحص ِ‬
‫رسنہ نو یہت دور کی نات تم چیسے سحص سے میں نات نک یہ کروں انڈر اس تی یڈ؟؟ دونارہ مبرے را سنے‬
‫میں آنے نو منہ دک ھانے کے قانل یہیں ہوگے “ زندگی کے اٹ ھابیس سال اسکی آنکھوں میں کسی قلم کی‬
‫ن‬
‫طرح خل رہے ٹھے اسکی آ ک ھیں آج یہلی نار ج ھکی ٹ ھیں شرم سے یہیں نلک ذلت سے۔۔ نچانے ک بوں‬
‫آج اسکے ناس کوئی جواب یہ ٹ ھا۔۔۔ اسکی کسی انک نات کا جواب نک اپراز چ یات کے ناس یہیں‬
‫ٹ ھا۔۔۔۔ اسکا نچین۔۔۔ اسکی نوری کی گنی ہر صد۔۔۔ اسکی جوایش۔۔ لوگوں کی آنکھوں میں رسک اسکی‬
‫اچ بو تم تیس۔۔ سب کسی قلم کی طرح اسکی آنکھوں کے آگے گ ھوم رہا ٹ ھا ٹ ھر نکدم وہ رات جس نے اسے‬
‫‪47‬‬
‫ُ‬
‫بین سال نےچین ک یا ہاں وہ رات۔۔۔ نقرت ہے اِ سے اس رات سے اِ س لڑکی سے۔۔۔ نکدم اپراز‬
‫ن‬
‫چ یات نے اتنی آ ک ھیں ک ھولیں اسکی آنکھوں میں شرم یدگی یہیں نلکہ۔۔ نلکہ چ نت ٹ ھی وہ سمچھ یہیں نائی‬
‫ل یکن اگلے ہی ملچے اس سحص نے اسے نےنفاب کردنا۔۔۔انک نل صا نع کنے نغبر وہ پن ہ یا دی جسکی‬
‫وجہ سے اسکارف کا وہ حصہ ڈھلک گ یا اور حچاب کا جونصورت جہرہ اسکی آنکھوں میں حفظ ہوگ یا۔۔۔۔ ل یکن‬
‫اگلے ہے ملچے ٹ ھاری ٹ ھبڑ کی آواز نے سب کے ہویش اڑا دنے۔۔۔‬
‫” تم م یافق ہی یہیں کافر ٹ ھی ہو۔۔۔۔۔“ حچاب ناگلوں کی طرح چنجی اسکا سایس ٹ ھول رہا ٹ ھا اس نے‬
‫ُ‬
‫تبر کی تبزی سے کبڑا اشی خگہ کر کے ہاٹھ سے نفاب نکڑا۔ آج سے یہلے کٹھی اسے رشوائی کا اجساس‬
‫یہیں ہوا‪ ،‬آج یہلی نار ک یا کچھ نا محسوس ک یا ذلت‪ ،‬شرم یدگی‪ ،‬اس نل اس نے موت کی سدت سے دعا‬
‫کی۔۔ اسے ا نتے جسم سے روح نکلنی ہوئی محسوس ہوئی۔۔۔۔۔ آج اس سحص نے اسے نےنفاب‬
‫کردنا۔۔۔ل یکن اسے لگ رہا ٹ ھا آج وہ نےحچاب ہوگنی۔۔۔‬
‫کی لع نت ہو تم چیسے چ بوان پر۔۔ “ حچاب نے دوشرے ہاٹھ سے اسکی شرٹ کا کالرخکڑا اسکی ” ہللا‬
‫لہچے سے ج ھلکنی نقرت اور عمل نے مہوش کو شرنا نا سلگا دنا جو ا نتے ٹ ھائی کے عمل کو منہ ک ھولے دنکھ‬
‫رہی ٹ ھی وہ کقےبیبرنا میں آئی ٹ ھی تب حب اپراز اسے ڈھونڈنا یہاں آنا ٹ ھا۔‬
‫” ہاو ڈپر نو تمہاری ہمت کیسے ہوئی مبری ٹ ھائی پر ہاٹھ اٹ ھانے کی صچنح کہ یا ہے وہ ک یا چتی نت ہے‬
‫ً‬
‫تمہاری؟؟ “ مہوش نے زور سے اسکا ہاٹھ ج ھ تکا جوپریہ جو تت تنی ک ھڑی ٹ ھی فورا الرٹ ہوئی اسے ت یا ٹ ھا‬
‫مزند تماساہ ایہیں نوئی سے نکلوا د نگا آچر وہ ان امبروں کی چ تی نت سے وافف ٹ ھی‬
‫” حچاب خلو “ جوپریہ نے اسکا ہاٹھ نکڑا۔۔۔‬
‫‪48‬‬
‫ّ‬
‫” ل بو میں جوپریہ۔۔“ حچاب نے عصے سے اسکا ہاٹھ ج ھ تکا‬
‫” نو ا نتے آوارہ ٹ ھائی کو نولو مچھ سے دو رہے وریہ۔۔“ نقرت و حفارت اسکے لہچے سے ج ھلک رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” خلو حچاب۔۔۔ “ جوپریہ م نت پر اپر آئی ل یکن حچاب اتنی خگہ سے یہ ہلی۔۔۔۔ چ یکہ حچاب کے اس لہچے‬
‫ّ‬
‫نے مہوش کے عصے کو اور پڑھاوا دے دنا‬
‫” خلنی آگ میں تم نے جود کو ج ھونکا اب دنک ھیا ات یا جسر مبرا ٹ ھائی دوسبوں کو یہیں ج ھوڑنا تم نو ٹ ھر۔۔۔‬
‫تمہاری پرنادی کا آعاز ہو حکا ہے حچاب ناتبر۔۔۔ “ مہوش نے اسے انگلی اٹ ھا کے وارن ک یا۔۔چ یکے جوپریہ‬
‫اسکا ہاٹھ نکڑئی اسے کےف نیبرنا سے ناہر لے آئی۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫اپراز نے مہوش کا ہاٹھ ج ھ تکا۔۔۔ کےف نیبرنا میں بیٹ ھے سارے لوگ اشی کو دنکھ رہے ٹھے ان میں سے‬
‫ّ‬
‫کچھ وہ جہرے ٹ ھی ٹھے جو اپراز کو اپز آ س ت نیبر ریشییکٹ د نتے ٹھے۔۔ آج اپراز نے صرف ا نتے اِ س عصے‬
‫کی وجہ سے نانچ سال کی ت یائی ر تبوبیسن لمخوں میں گ بوا دی۔۔۔۔ کوئی اسے نقرت نو کوئی اسے حفارت‬
‫ٹ ھری نظروں سے دنکھ رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫ً‬ ‫ُ‬
‫” ات یا ُدکھ ٹ ھا نو آکر اسے نچانے “ ٹ ھ تکار کر کہ یا وہ وہاں سے نکلیا خال گ یا۔ مہوش نے فورا چ یات صاحب‬
‫کو کال مالئی۔۔۔‬

‫‪49‬‬
‫” آئ ڈوتٹ کیبر وہ لڑکی مچ ھے خا ہنے انک گ ھینے کے اندر جہاں سے خاہے ڈھونڈ کے الؤ ل یکن ناد رک ھیا۔۔۔‬
‫انک گ ھننہ۔۔ صرف انک گ ھننہ۔۔۔ اگر مبرے سا منے یہ ہوئی نو دنک ھیا تمہارا ک یا جسر کرنا ہوں۔۔۔ “ چ یات‬
‫ّ‬
‫صاحب کے م تینجر کو کال کرنے کے نعد حچاب کی ساری انفارمیسن اس نے ت یکسٹ کی۔۔۔ عصے کی‬
‫سدت سے اسکے نازو نک کی یشیں واصح ہو رہی ٹ ھیں۔۔ اسے حچاب نام سے ہی نقرت ہوگنی اگر وہ اس‬
‫وقت اسکے سا منے ہوئی نو وہ اسے اتنی گاڑی نلے کچل د تیا‬
‫” حچاب ناتبر انک دفعہ مبرے ہاٹھ آخاؤ وہ خال کرونگا تمہاری یسلیں کاتپ اٹ ھیں گی۔۔۔ “ اسیبرت یگ کو‬
‫زور سے ٹ ھامے اسکے انگ انگ سے نقرت ج ھلک رہی ٹ ھی دل میں جوایش خاگی کاش وہ سا منے ہوئی اور وہ‬
‫ُ‬
‫اسے پری طرح کچل ڈال یا ات نی اس ستظائی شوچ پر اسے جوشی محسوس ہو رہی ٹ ھی ل یکن ایسان ک یا خانے‬
‫فسمت میں ک یا لک ھا ہے؟؟؟ دوشرے کو موت کے گ ھاٹ ا نارنے واال ک یا خانے کے موت اسے جود اتنی‬
‫لی نٹ میں لینے کو اس کے شر پر ک ھڑی ہو۔۔۔۔۔ اور یہی ہوا ٹ ھا اگلے ملچے اسکی کار ُپری طرح سا منے آئی‬
‫کار سے نکرا گنی۔۔۔۔‬
‫دو گ ھینے سے وہ ہوش و جواس سے ت تگایہ زندگی اور موت کے تنچ ج ھول رہا ٹ ھا۔۔ دوشرے کو ج ھکانے واال‬
‫آج جود کسی کے در پر شوالی ت یا ک ھڑا ہے کون خات یا ہے اگلے ملچے کون سا طوقان آنے گا؟؟ ایسان یس‬
‫انک کٹھ ت یلی ہے اس م یدان میں زندگی سبوارنے والی نو خدا کی ذات ہے۔۔۔۔‬
‫چ یات صاحب کارنڈور میں خکر لگانے ا نتے اکلونے بینے کے لنے دعا گو ٹھے۔ مہوش ایہیں اپراز کے‬
‫ّ‬
‫عصے سے آ گاہ کر خکی ٹ ھی ساٹھ م تینجر کی کال نے ا نکے یشی نے ج ھڑوا دنے اگر حچاب کو انکا بی یا کڈت نپ‬
‫کر لی یا نو سالوں کی ت یائی عزت منی میں مل خائی ٹ ھی سب کا سک اپراز پر ہی خا نا۔۔ وہ اشی کسمکش‬
‫‪50‬‬
‫میں الچ ھے ٹھے کہ انک انچان تمبر سے کال آئی اپراز کے والٹ میں موجود ا نکے وزبی یگ کارڈ کو ڈھونڈ کر‬
‫ٹ‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫اس انچان آدمی نے ا یں اپراز کے ا کس یڈتٹ کی حبر دی وہ ا نتے پریسان ھے کہ ھر کال کر کے ھی‬
‫اطالع یہیں دی۔۔۔‬
‫“ آپ کے بیش نٹ کو ہوش آگ یا ڈاکبر نے آپ کو اندر نالنا ہے۔۔“‬
‫ً‬
‫پرس کے اطالع د نتے پر وہ فورا تبز قدم اٹ ھانے اندر خلے آنے۔۔۔۔‬
‫” ایہیں ہوش آگ یا ہے قکر کی کوئی نات یہیں یہ نالکل ٹ ھیک ہیں آپ ایہیں سام نک گ ھر لے خا سکنے‬
‫ہیں۔۔ “ ڈاکبر نے اپراز کے نازو پر انچکسن لگانےکہا اور ساٹھ ہی اسکی کیس قانل ل یکر روم سے نکل‬
‫گ تیں۔۔۔‬
‫” اپراز۔۔۔۔۔ مبرے چنے۔۔۔ “ چ یات صاحب جو انک مصبوط دل کے مالک ٹھے بینے کو اس خالت‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫م ن ن ٹ ن‬
‫یں د کھ ا کی ھی آ یں م ہو یں۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫” ڈنڈ۔۔ “ اپراز نے ناپ کی آواز سن تمشکل آ ک ھیں ک ھولیں۔۔۔۔ آ ک ھیں ک ھول کے ارد گرد کا خاپزہ ل یا نو‬
‫چیسے ذہن ت یدار ہوا۔۔۔‬
‫” ہاں نولو مبرے بینے۔۔۔ “ اپراز نے گردن انکی طرف موڑ کر نےیسی سے ا تنے ہوتٹ کانے۔۔۔ ٹ ھر‬
‫ن‬
‫نکدم آ ک ھیں ک ھول کر تبز لہچے میں نوال۔۔۔۔‬
‫” یہیں مبرے سا منے یہ نانک یہیں مچ ھے حچاب ناتبر خا ہنے اٹ ھی۔۔۔ “ تنی میں خکڑا ہاٹھ زور سے ت یڈ پر‬
‫مارا ناتبر صاحب سمچھ گنے وہ انکی انک یہیں سنے گا اور اسکا جود کو نفضان یہنچانا ایہیں نکل تف د تیا‬
‫ہے۔۔۔‬
‫‪51‬‬
‫” دنکھو اگر اسے کڈت نپ ک یا نو یہال سک تم پر ہی خانے گا تم سمچھ ک بوں یہیں رہے میں یہیں خاہ یا‬
‫تمہیں کوئی شزا ہو۔۔ “‬
‫وہ نےیسی کی ات نہا پر ٹھے انکا بی یا اتنی صد سے ایہیں ناگل کر رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” شزا سہنے کی عادت ہے نچین سے سہ یا آرہا ہوں۔۔۔ آپ مچ ھے ناتبر۔۔۔۔ اس حچاب کے ناپ کے ناس‬
‫لے خابیں وریہ اس دفعہ نچ گ یا اگلی دفعہ یہیں نخوں گا۔۔۔ “ اور اپراز کی دھمکی کام کر گنی۔‬
‫” رات نک کا و تٹ کرو میں ات تظام کرنا ہوں “ اسکی بیسائی جوم کر چ یات صاحب نے پرمی سے کہا اپراز‬
‫نے انکا ہاٹھ ج ھیک کر آنکھوں پر نازو رک ھا اسکا انک ہاٹھ پری طرح فرنکجر ٹ ھا اور ما ٹھے پر تنی ت یدھی ٹ ھی۔۔۔‬
‫صرف نانگیں محفوظ ٹ ھیں۔۔۔‬
‫ناتبر صاحب کا گ یدم اور خاولوں کا ج ھونا سا کارخایہ ٹ ھا جس میں ا نکے بین ٹ ھات بوں کا حصہ ٹ ھا سب‬
‫ساٹھ مل کر کارونار خالنے ٹھے۔ وہ رات کے یہر گوداموں میں انک آچری خکر لگانے آنے ٹھے کہ کچھ‬
‫لوگ آکر ا نکے گوداموں میں گھس گنے۔۔‬
‫” ارے ک یا کر رہے ہو؟؟؟ کون ہو تم لوگ کس سے نوجھ کے گھس آنے۔۔۔ “ بین ا جھے خاصے‬
‫یہلوانونکی شی جسامت والے آدمی آکر خاموشی سے ک ھڑے ہوگے چیسے کسی کے خکم کا ات تظار ہو؟؟‬
‫ُ‬
‫” نارائی ہیں اخازت ٹ ھوڑی لیں گے؟؟ یس لے اڑ تیگے۔۔۔ “ اپراز کی آواز سینے ہی وہ تنچ ھے ُمڑے تٹھی‬
‫انکی نظر چ یات صاحب پر پڑی وہ اپراز کو نو یہیں ل یکن چ یات صاحب کو اج ھی طرح خا نتے ٹھے۔۔۔۔۔‬
‫اپراز کے اسارے پر ا نکے ساٹھ آنے بی بوں لوگوں نے بین کرس یاں دو آ منے سا منے اور انک تنچ میں رک ھی‬
‫بی بوں کرسبوں کے تنچ خار نانچ قدم کا قاصلہ ٹ ھا۔۔۔۔۔‬
‫‪52‬‬
‫” کون ہو تم؟؟ “ ناتبر صاحب نے ڈاپرنکٹ اپراز سے نوج ھا انکی ج ھنی جس یہچان خکی ٹ ھی وہ کون ہو‬
‫سک یا ہے؟؟‬
‫” آپ کا ہونے واال داماد۔۔۔۔ “ کہنے ہی وہ حیبر پر آ بیٹ ھا ساٹھ ناتبر صاحب کو ٹ ھی اسارہ ک یا چنہوں نے‬
‫نظر انداز کر دنا۔۔۔‬
‫” نکواس ت ید کرو “ وہ دھاڑے تٹھی اپراز کے اسارے پر انک آدمی نے ایہیں زپردسنی نکڑ کے تٹ ھانا۔۔۔‬
‫” ناتبر صاحب س یا ہے آپ کا بی یا یہت زہین ہے آپ کی آچری ام ید ہے۔۔۔۔ پڑھانے کا سہارا۔۔۔ اگر‬
‫وہ یہ رہے نو؟؟ اپراز نے نانگ پر نانگ ر کھے کہا انک نانگ میں سدند درد کا اجساس ہوا جو ا سنے اوپر رک ھی‬
‫ٹ ھی۔۔۔۔۔۔‬
‫” تم ہوش میں ہو؟؟ “ انک نار ٹ ھر وہ خال اٹھ ک ھڑے ہونے‬
‫” نار بیٹ ھاؤ ایہیں نورے ت یگم صاحنہ پر گنے ہیں وہ ٹ ھی ایہی کی طرح خذنائی ہے۔۔۔۔ ات یا نفضان کرنے‬
‫والی۔۔۔“ مزاحنہ انداز میں کہنے آچر میں وہ سنچ یدہ ہوا۔۔۔۔۔۔‬
‫آدمی نے ٹ ھر ناتبر صاحب کو تٹ ھانا اور ا نکے ناس آک ھڑا ہوا ناکہ وہ اٹھ یہ نابیں ناتبر صاحب خاموش بیٹ ھے‬
‫رہے۔۔ ک بونکہ خا نتے ٹھے عفلم یدی اشی میں ہے۔۔۔‬
‫” کول ڈاؤن ناتبر صاحب۔۔۔۔ آج نک مبرے ناپ نے ٹ ھی مچھ سے اس لہچے میں نات یہیں کی جس‬
‫لہچے میں تمہاری بی نی نکواس کر کے گنی ہے۔۔۔ “ ٹ ھیڈے ٹ ھار لہچے میں وہ گونا ہوا۔۔۔‬
‫” جس طرح آپ کا بی یا آچری ام ید ہے اشی طرح میں ا نتے ناپ کی آچری ام ید ہوں اگر مچ ھے کچھ ہوا نا‬
‫میں نےجود کو نفضان یہنچانا نو ڈنڈ السیں گرا دپں گے آپ کے خاندان کی۔۔۔ “ اپراز کا انک انک لفظ‬
‫‪53‬‬
‫ا نکے دل میں ہونا درد مزند پڑھا رہا ٹ ھا وہ نےجوقی سے ات یا زہر اگل رہا ٹ ھا جو حچاب ناتبر کا ٹ ھبڑ اسکے اندر‬
‫پڑھا گ یا۔۔۔‬
‫” نو مبری نات غور سے س تیں حچاب ناتبر آپ کی بینی کل نک اسے راضی کرپں مچھ سے نکاح کے‬
‫لنے۔۔ وریہ نقین خابیں کسی کو منہ دک ھانے کے قانل یہیں رہیں گے رانوں رات عاتب ہوخانے گی آپ‬
‫کی بینی۔۔۔۔۔۔ ملی ٹ ھی نو یہلے کی طرح۔۔۔۔۔۔۔“ وہ رکا۔۔۔۔اسکی ہیسی ناتبر صاحب کو زہر سے ٹ ھی‬
‫زنادہ زہرنلی لگی۔۔چ یات صاحب جود ا نتے بینے پر شرم یدگی کے نچاے فجر کر رہے ٹھے۔۔‬
‫” آپ سمچھ گنے ہو نگے۔۔ “ کہنے ہی وہ اٹ ھا اور قدم پڑھا نا ا نکے سا منے آن ک ھڑا ہوا‬
‫” اور ہاں یہاں سے ٹ ھا گنے کا شوچ یا ٹ ھی مت یہ سہر ڈنڈ کے انڈر کیبرول ہے اتنی نفص یل کٹھی بیبر میں‬
‫لکھ کر یہیں آنا اب ٹ ھی ک ھوپڑی خالی ہے نو ناد رک ھیا بی یا ہوگا ڈرگز کے کیس میں سالجوں کے تنچ ھے‪،‬‬
‫بینی۔۔۔۔ “ اپراز نے ا نکے شر یہ دو انگل بوں سے ٹ ھونگ لگانے کہا اور قہقہہ لگا کے ہیسا اور ہیس یا خال گ یا‬
‫ناتبر صاحب کا انک ہاٹھ نتچے ڈھلک گ یا بینی کا سن کر انکی روح کاتپ اٹ ھی انکی آنکھ سے انک تٹ ھا سا‬
‫موئی گال پر ٹھسال۔۔۔‬
‫” خلیں ڈنڈ “ رازی کے اسارے پر بی بوں لوگ الرٹ ہوکر اسکے تنچ ھے خل دنے چ یات صاحب سی یا جوڑا کر‬
‫کے فجر سے بینے کے تنچ ھے خل دنے۔۔‬
‫” نانا۔۔۔ “‬
‫ً‬ ‫ن‬
‫اسامہ ٹ ھاگ یا ہوا آنا چیسے ہی اس نے ناہر دو گاڑناں ک ھڑی د ک ھیں وہ فورا گودام کے اندر ناپ کے ناس آنا‬
‫اور ایہیں رونا دنکھ وہ جود نڈھال ہوگ یا۔۔۔‬
‫‪54‬‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫” گڈ انوت یگ مٹم۔۔۔ “ وہ نخوں کو ت بوسن ج ھوڑ کر گ ھر کے لنے نکلی ٹ ھی۔ اٹ ھی وہ انک اس یاپ پر رکی ٹ ھی‬
‫کے اسے ا نتے شوہر کے آفس سے کال وصول ہوئی جسے دنکھ کر وہ حبران رہ گنی۔۔۔‬
‫” گڈ انوت یگ جی کہیں آج مچ ھے کیسے ناد ک یا؟؟؟ “ فون رسبو کرنے ہی وہ یہاتت مؤدب لہچے میں گونا‬
‫ہوئی‬
‫” مٹم وہ شر ام بورت نٹ م تی یگ میں ہیں اٹ ھیں ارچ نٹ انک قانل خا ہنے جو ایہوں نے آپ کی کار میں‬
‫رک ھی ٹ ھی۔۔۔ “ وہ لڑکی انک ہی سایس میں نولنی اسے حبران و پریسان کر گنی۔۔۔‬
‫” مبری کار؟؟ آر نو سبور؟؟ ان کی اتنی کار ہے مبری کار میں ک بوں رک ھیں گے؟؟؟ “ سگ یل کی گرپن‬
‫التٹ ہونے ہی وہ اتنی کار آگے پڑھا گنی۔۔ اسے عچ نب سا لگ رہا ٹ ھا اسکا شوہر نو کٹھی اسکی کار ل یکر‬
‫ہی یہیں گ یا ٹ ھر قانل کیسے رہ گنی؟؟‬
‫” آئ ڈوتٹ نو مٹم آپ سنٹ کور میں چ یک کرپں شر نے وہیں کا ت یانا ٹ ھا۔۔۔ “ اتنی شوجوں میں الچھی‬
‫وہ کوئی نارک یگ اپرنا دنکھ کر کار رو کنے کا شوچ رہی ٹ ھی کے دوشری طرف کی نات سن کر گہرا سایس ل یکر‬
‫رہ گنی۔۔۔‬
‫” و تٹ آ م نٹ “ انک ساپ کے ناہر اسے خالی خگہ ملی جہاں آس ناس کاقی گاڑناں ک ھڑپں ٹ ھیں اس‬
‫نے کار رنورس کر کے وہیں ک ھڑی کی اور جود فون وہیں فرتٹ سنٹ پر رکھ کر کار سے ناہر نکل کر نچ ھلی‬
‫‪55‬‬
‫سنٹ کورز دنک ھنے تنچ ھے والی سات یڈ آگنی۔۔۔ نچ ھلی سنٹ کوور میں اندر ہی انک قانل رک ھی ٹ ھی جسے دنکھ وہ‬
‫ب‬
‫حبرت زدہ رہ گنی اور قانل ل یکر فرتٹ سنٹ پر آ یٹھی ساٹھ سنٹ پر پڑا فون کان سے لگانا۔۔‬
‫ً‬
‫” ہاں ہے اوکے میں جود لے آئی ہوں و یسے م تی یگ کب نک چٹم ہوگی؟؟؟ “ قانل رکھ کے ا سنے فورا کار‬
‫اس یارٹ کی۔۔۔۔‬
‫ً‬
‫” مٹم خلد ہی نقرت یا دس م نٹ میں۔۔۔ آپ کے ناس جو ہے وہ اورنچیل ہے اسکی کائی ہمارے ناس‬
‫ہے‪ ،‬وہ م تی یگ کے لنے یہیں ہے یس کالت تیس کو د تنی ہے۔۔۔ “‬
‫” اوکے۔۔۔ “ وہ اٹ ھی ٹ ھی حبرت کا سکار ٹ ھی۔۔۔ فون کاٹ کر وہ آفس کی طرف خل دی۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ً‬
‫” یہ لیں قانل۔۔ “ نقرت یا بیس م نٹ کی ڈرات بو کے نعد وہ آفس ہنجی اور آنے ہی سا منے یٹھی ریس تیشیسٹ‬
‫کو قانل نکڑا دی۔۔‬
‫” ٹ ھیک نو مٹم۔۔ “ مسکرانے ہونے اس لڑکی نے قانل ٹ ھامی وہ خانے ہی لگی ٹ ھی کہ اسے شوہر کا‬
‫چ یال آنا ک بوں یہ وہ اس سے مل کر خانے؟؟؟ دل کے شور پر وہ جود حبران ٹ ھی‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ج‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ھچ‬
‫” و یسے شر کہاں ہیں؟؟؟ “ کنے ہوے اس نے نوجھ ہی ل یا کن اسے مچھ یں آئی وہ شوہر ہے‬
‫ہ‬
‫ج‬
‫آچر ملنے میں ھچ ھک کیسی؟؟؟‬
‫” مٹم وہ ا نتے ک تین میں ہیں۔۔ “ لڑکی نے راتٹ سات یڈ پر اسارہ ک یا۔۔۔‬
‫” کو ئی ہے نو یہیں اندر؟؟ “ اس نے خات یا م یاسب سمچ ھا‬
‫” مٹم علبزہ۔۔ “ انک قدم ک تین کی طرف پڑھانا ٹ ھا کہ یہ نام سن کر ٹ ھٹھک کر رک گنی۔۔‬
‫ّ‬
‫” یہ کون ہے؟؟ آج سے یہلے نو یہیں ٹ ھی؟؟ “ وہ جود یہیں خاتنی لہچے میں عصے کی رمق کیسے آئی ؟؟‬
‫‪56‬‬
‫” س۔۔۔ر۔۔۔۔شر۔۔۔ک۔۔ ک۔۔۔۔کی و۔۔۔۔ا۔۔۔وانف “ وہ لڑکی ڈرنے ڈرنے تمشکل نول نائی‬
‫ساٹھ انک قدم تنچ ھے ہوئی کہ کہیں سا منے رک ھا کرس یل ہی شر پر یہ دے مارے۔۔۔‬
‫” دماغ ٹ ھیک ہے تمہارا؟؟ “ وہ خال اٹ ھی۔۔‬
‫” شوری ہونے والی۔۔۔۔ ت یکسٹ ونک انکی سادی ہے۔۔۔ “ انک ہی سایس میں نو لنے وہ ٹ ھوڑا اور تنچ ھے‬
‫کھسکی‬
‫” کس نے کہا ناگل ہو تم۔۔ “ داتت بیسنے وہ گونا ہوئی‬
‫” م۔۔۔۔مٹم۔۔۔ آپ۔۔۔ کی۔۔۔۔ ک۔۔۔کسی س۔۔سے ٹ ھی نوجھ لیں صنح شر نے آناویس ک یا‬
‫ٹ ھا۔۔۔۔ “ وہ لڑکی کہنے ہی قانل اٹ ھا کے دوڑی چ یکہ وہ انک انک قدم اٹ ھائی ا نتے شوہر کے ک تین کی‬
‫طرف پڑھی۔۔ سا منے کا م تظر صاف نظر آرہا ٹ ھا سا منے ر کھے ل نپ ناپ پر وہ دونوں کسی سے ہیس ہیس‬
‫کے نابیں کر رہے ٹھے۔۔۔‬
‫وہ ماؤف ذہن کے ساٹھ انک انک قدم تنچ ھے پڑھا رہی ٹ ھی۔ سا منے نظر آ نا م تظر نل نل دھ یدال رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫دماغ میں دھماکے ہو رہے ٹھے اوردل۔۔۔ دل عم کی سدت سے ٹ ھٹ رہا ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو تمہاری یہ نےعی یائی دنکھ کر کسی دن دوشری سادی کر لوں۔۔۔“‬
‫وہ چنخ رہا ٹ ھا اسکے کانوں میں نار نار یہی جملہ دوڑ رہا ٹ ھا اس نے ا نتے دونوں ہاٹھ کانوں پر ر کھے۔۔۔ وہ‬
‫اس آواز سے دور خانا خاہ نی ٹ ھی اس دو علے ایسان سے دور وہ نکدم ٹ ھاگنی ہوئی گالس وال دھک یل کر ناہر‬
‫آگنی آیسوؤں نےدردی سے رگڑنے اس نے کار اس یارٹ کی۔۔۔‬
‫” کٹھی ناس بیٹھ کر محسوس کرنا یہ شراب کی نو آنے گی یہ یسے میں دھت ملےگا “‬
‫‪57‬‬
‫“ تم یہت جوب صورت ہو پر افسوس جوب سبرت یہیں“‬
‫” دپن نو کہ یا ہے نا چنے والی سے نقرت یہ کرو تم ت یک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنے ٹ ھرنے ہو؟؟ “‬
‫کے درم یان آؤ۔۔۔۔ “ ” تمہیں جق یہیں تم مبرے اور ہللا‬
‫دماغ پر مسلسل ہٹھوڑے پرس رہے ٹھے یہ آوازپں اسے چینے یہیں دے رہی ٹ ھیں اگر یہ ت ید یہ ہوبیں نو‬
‫ً‬
‫نقی یا وہ ناگل ہوخانے گی۔۔۔ آج وہ کسی تٹ ھے چنے کی طرح شسک کے رو رہی ٹ ھی۔۔‬
‫سام کے اس ناتم جہاں شڑکوں پر گاڑنوں کا ہخوم ٹ ھا وہ نال جوف قل اسی یڈ میں گاڑی دوڑانے خا رہی‬
‫ٹ ھی وہ کہیں دور خانا خاہنی ٹ ھیں جہاں یہ آوازپں یہ ہو کوئی یہ ہو یس وہ۔۔۔ اک یلی‪ ،‬ت نہا کسی وپرانے‬
‫میں۔۔۔۔۔ جہاں اسے اتنی آواز نک یہ س یائی دے یس خاموشی ہو صرف خاموشی۔۔۔۔۔۔‬
‫قل اسی یڈ سے کار آگے پڑھانے اس نے نو پرن ل یا۔ ہاٹھ کی یست سے آنکھ کو رگڑا نو سا منے کا م تظر کچھ‬
‫واصح ہوا۔ سگ یل کی رنڈ التٹ دنکھ کر ٹ ھی وہ یہ رکی اسے یس ان آوازوں سے دور خانا ٹ ھا اٹ ھی وہ اگال‬
‫سگ یل نوڑئی کہ اس سے یہلے اسکا مونانل رنگ ہوا اس نے ت یا د نک ھے ک یک یانے ہاٹ ھوں سے فون اٹ ھانا۔۔۔‬
‫” ہ یلو “‬
‫یہ آواز سن کر وہ ہچک یاں لےکر رو دی۔۔۔‬
‫” نانا سب چٹم ہوگ یا سب دھوکےناز ہیں یہاں۔۔۔۔ ہر کسی کو میں مجرم لگنی ہوں عایشہ ٹ ھی مچ ھے علط‬
‫کہنی ہے‪ ،‬اور اس دھوکے ناز نے نانا دوشری سادی کر لی۔۔۔۔ مچ ھے پرناد کر کے وہ سکون میں ہے اسے‬
‫یہ کل مبری پروا ٹ ھی یہ آج ہے۔۔۔ سب ج ھوٹ نو لنے ہیں۔۔۔ سب۔۔۔۔۔ آپ نے ٹ ھی مبرے‬
‫ن‬
‫ساٹھ علط ک یا۔۔۔ کاش مچ ھے سے ایسی زندگی کی النچا کرنے سے یہلے مار د نتے۔۔۔۔ اب د ک ھیں یہ‬
‫‪58‬‬
‫آوازپں یہ مچ ھے مار د تیگی نانا مچ ھے مار۔۔۔۔۔۔۔ آ۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔ “ ناتبرز کی چڑچڑائی آواز فون‬
‫کے دوشری سات یڈ سینے سحص کا دل دہال گنی۔۔۔۔‬
‫” حچاب۔۔۔۔۔ “ وہ چنچے۔۔‬
‫” نون۔۔۔۔نون۔۔۔۔۔نون۔۔۔۔ دوشری طرف فون ت ید ہوحکا ٹ ھا۔۔۔‬

‫” حچاب ناتبر “ الل دو تیا اوڑھے‪ ،‬آج جود شی ٹ ھی حفا ٹ ھی۔۔ کٹھی جواب میں ٹ ھی یہیں شوخا ٹ ھا وہ‬
‫سحص اسکا شوہر نتے گا جس کے ناس آنے ہی وہ نقرت سے منہ ٹ ھبر لینی۔‬
‫” کیسا ق یل کر رہی ہو اس کافر کی م یکوجہ پن کر؟؟ “ عین اسکے سا منے رک ھی کرشی پر وہ آبیٹ ھا۔۔‬
‫ا‪ٙ‬پراز چ یات کی نوسٹ مارتم کرئی نگاہیں اسکا وجود خلسا رہی ٹ ھیں چیسے آنکھوں کے ذر نعے نگل لے‬
‫گا۔۔۔‬
‫” یہت نےچین ٹ ھا نفاب کے تنچ ھے ج ھنے اس جہرے کو دنک ھنے کے لنے۔۔۔۔ یہلے اِ س سے جونصورت‬
‫جہرہ مبرے لنے کوئی یہیں ٹ ھا۔۔ اب نقرت ہے اس صورت سے۔۔۔۔ “ وہ مسکرا نا ہوا اسے گہری‬
‫نظروں سے دنک ھنے ہونے نوال۔ حچاب کا دل خاہا رہا ٹ ھا اسکا منہ نوچ لےجو اتنی عل تظ نظرپں اسکے ناکبزہ وجود‬
‫پر جمانے ہونے ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” ا یسے ک یا دنکھ رہی ہو؟؟ یہت ع ّصہ آرہا ہے یہ؟؟ “ وہ مسلسل اسکا ضتط آزما رہا ٹ ھا۔۔نانگ نے نانگ‬
‫ر کھے بیٹ ھا‪ ،‬وہ اِ سے اِ س وقت زہر لگا۔۔۔۔‬

‫‪59‬‬
‫” مچ ھے ٹ ھی آنا ٹ ھا حب نانچ سال کی ت یائی گی مبری عزت کوتم نے دو کوڑی کا کر کے رکھ دناٹ ھا“ وہ‬
‫اس پر ج ھکنے ہونے ٹ ھوڑی کو سچنی شی انگل بوں کی تنچ دنو چنے ہونے عرانا۔۔۔‬
‫دوشرے ہاٹھ سے چ نب میں رک ھی سگر تٹ اور التبر نکالی‪ ،‬سگر تٹ سلگا کرانک لم یا کش لے کر دھواں‬
‫اسکے منہ پر ج ھوڑا۔۔۔۔‬
‫” مس حچاب تمہاری آزمایش کا سقر آج سے شروع ہونا ہے۔۔۔۔“ حچاب ُپری طرح ک ھایسنے لگی اس نے‬
‫ُ‬
‫منہ ٹ ھبر ل یا شراب اور سگر تٹ کی نو اسے ناگل کرنے کو ٹ ھی۔۔ اسکا کا اسارہ دھوپں کی طرف ٹ ھا اب‬
‫سے وہ ٹ ھی اشی طرح اسکی مٹھی میں ق ید ہوگی۔۔۔‬
‫” آج ٹ ھی ئی کر آنا ہوں اسکے نغبر جسن ادھورا ہے ڈارل یگ “ حچاب نے ہاٹھ کو ناک پر ر کھے اس نو شی‬
‫نچیا خاہا اسکی کوشش دنکھ وہ قہقہہ لگا کے ہیسا نظرپں ان جونصورت ہوت بوں پر آرکی اسے زچ کرنے کا‬
‫موفع ٹ ھال وہ کیسے خانے دے سک یا ہے۔۔۔۔‬
‫” کمال ہے مسرقی ت بوی شوہر کی آنک ھوں میں دنکھ کر شرم شی نظرپں ج ھکا د تنی ہے اور تم انک نل کو‬
‫ان آنکھوں سے نظرپں یہیں ہ یا رہی کہیں مچ نت نو یہیں ہوگنی؟؟؟ “‬
‫وہ اسکے گالئی ہوت بوں پر سہادت کی انگلی ٹ ھبرنے لگا حچاب کے نورے وجود میں انگارے د ہکنے لگے اس‬
‫کا ضتط یہیں نک کا ٹ ھا وہ اسکا ہاٹھ ج ھیک کر نےجوقی سے نولی۔۔۔‬
‫” شرم آئی ہے مگر ان آنکھوں کو دنکھ کر یہیں تمہیں ات یا شوہر ما نتے ہونے۔۔۔ اور مچ نت وہ ٹ ھی تم‬
‫سے؟؟ ساری زندگی مچ نت کی ٹ ھیگ ما نگنے رہوگے مچھ سے ل یکن یہ تٹ ھر موم یہیں ہوگا۔۔ اور جس دن‬
‫میں نے جود افرار ک یا تم سے مچ نت کاسمچھ لی یا ہار گنی حچاب ناتبر۔۔۔ “ نقرت و حفارت سے کہہ کر وہ‬
‫‪60‬‬
‫اٹھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔۔ انگلی کی تنچ دئی سگر تٹ اج ھال کے وہ اسکے فرتب ہوا انک نل کو حچاب اسکی شرخ‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں دنکھ کر جوفزدہ ہوگنی ل یکن جہاں اگلے ملچے حچاب نے نےجوقی شی اسکی آنکھوں میں دنک ھا وہیں‬
‫ا‪ٙ‬پراز نے اسکا منہ دنوخا‬
‫” یہت سن لی تمہاری نکواس مبرے ناس آؤ نو ات یا مات یڈ سنٹ کر کے آنا اور اتنی یہ لمنی زنان ا نتے ناپ‬
‫کے گ ھر ج ھوڑ آنا سمچھ آئی ہے؟؟ “ اسکا اسارہ سمچھ کر حچاب چنخ اٹ ھی‬
‫” کافر ہو تم “‬
‫ّ‬
‫” اشی کافر کی ت بوی ہو تم خ ِان من اور خلد ہی اس کافر کے نخوں کی ماں ت بو گی “ اسے عصے میں دنکھ‬
‫وہ وہ مسکرانا ہوت بوں پر قانچایہ مسکراہٹ کچھ اور گہری ہوگنی۔۔۔‬
‫” دوزخ میں خاؤ گنے تم “ وہ چنجی‬
‫” تمہیں ساٹھ ل یکر خاؤنگا خ ِان من “ دل خالنے واال انداز ٹ ھا۔۔‬
‫نظرپں اب ٹ ھی اسکے ہوش رنا جسن پر ٹ ھیں۔۔۔‬
‫ن‬
‫” شوال ہی ت یدا یہیں ہونا “ حچاب کی شرخ آ ک ھیں ج ھلک اٹ ھیں یہ سحص اسے ناگل کر رہا ٹ ھا‬
‫” تمہارا عرور تمہیں لے خانے گا حچاب ناتبر۔۔ “ انگارے پرسائی شرخ آنکھوں سے اسے دنک ھنے اس نے‬
‫حچاب کا حبڑاور سچنی شی دنوخا اور سخت لہچے میں گونا ہوا۔۔۔‬
‫” ایسان سے چ بوان تم نے مچ ھے ت یانا اب رحصنی اس ماہ کے نچانے کل ہوگی‪ ،‬انکار ک یا نا زنان ک ھولی تم‬
‫ُ‬
‫نے نو ناد رک ھیا کل رحصنی سے یہلے تمہیں سب کی نظروں کے سا منے سے اٹ ھا لے خاؤنگا اندر اس تی یڈ۔۔۔‬

‫‪61‬‬
‫“ قہر پرسائی نظر اس پر ڈال کر وہ اسکا آج کا سکون ٹ ھی لے گ یا۔ حچاب کرتٹ ک ھا کر اس سے دور ہوئی‬
‫اسے جود شی کراہ نت محسوس ہوئی۔۔۔۔‬
‫وہ اسکے بیسائی پر ج ھک کر ا نتے ہوت بوں کا لمس جھوڑ کے خا حکا ٹ ھا وہ خات یا ٹ ھا اب ساری رات وہ اتنی‬
‫بیسائی دھو کر گزارے گی اور یہی ہوا ٹ ھا اسکے خانے کے نعد حچاب ناتبر نے رگڑ رگڑ کر اتنی بیسائی صاف‬
‫کی۔۔۔۔۔۔‬
‫اپراز کے خانے نعد وہ واشروم کی طرف دوڑی انک۔۔۔دو۔۔ بین۔۔۔ خار۔۔۔نانچ۔۔ نار منہ دھونااس نے‬
‫ً‬
‫صاپن سے نقرت یا رگڑ رگڑ کے بیسائی الل کردی اور منہ پر نائی کے ج ھتی نے مار کار وہ واشروم سے ناہر‬
‫آگنی۔۔۔۔‬
‫انک انک قدم اٹ ھائی وہ ڈریس یگ کے سا منے آک ھڑی ہوئی نوچ کے ات یا الل دو تیا ا نارا نظر ا نتے جہرے پر‬
‫گنی نو یہلی نار اسے ات یا جہرے سے نقرت محسوس ہوئی جسے وہ دنک ھنے کے لنے ہر نار اسے ذہنی اذ تت د تیا‬
‫آج نوئی میں وافعہ کے نعد وہ کی یا روئی ٹ ھی جوپریہ اسے گ ھر نک ج ھوڑ کے ا نتے گ ھر خلی گنی ٹ ھی ساٹھ‬
‫اسکی امی کو آج واال نورا وافعہ س یانا۔۔۔ حچاب نو اس قدر جوفزدہ ہوگنی ٹ ھی اِ س سحص سے کے نورا دن نچار‬
‫میں ٹ ھیکنی رہی۔۔۔۔ انک اذ تت‪ ،‬عذاب سے وہ گزر رہی ٹ ھی کے اسے امی نے آکر موت کی حبر س یا‬
‫دی۔۔۔۔‬
‫” امی۔۔۔ امی “ اسامہ خال خال کر اتنی ماں کو نکار رہا ٹ ھا ساٹھ ا نتے ناپ کو سہارا دنکر ک ھڑا ٹ ھا۔۔۔‬
‫کچن میں کام کرئی آمنہ دوڑئی ہوئی آبیں آکر دروازہ ک ھوال نو ا نتے شوہر کو اس خالت میں دنکھ ا نکے اوسان‬
‫حظا ہو گنے۔۔۔ جو ا نتے بینے کے سہارے تمشکل ک ھڑے ٹھے۔۔۔‬
‫‪62‬‬
‫ک یا ہوا اسامہ ایہیں اندر لے آؤ۔۔۔ “ انک نازو سے اسامہ نے سہارا دنا چ یکے دوشرے سے آمنہ ” ہللا‬
‫ً‬
‫نے۔۔ دونوں سہارا دنکر ناتبر صاحب کو ڈرات یگ روم میں لے آنے ایہیں بیٹ ھا کر آمنہ فورا نائی لینے خلی‬
‫گنی۔۔۔‬
‫” ایہیں ک یا ہوا ہے اسامہ “ ناتبر صاحب کے ہوت بوں سے نائی لگانے آمنہ پریسائی سے گونا ہوبیں تٹھی‬
‫ناتبر صاحب نے نائی کا گالس ہاٹھ سے تنچ ھے ک یا اور دونوں ہاٹھ جہرے پر ر کھے نلک نلک کے رونے لگے‬
‫انکو رونا دنکھ آمنہ کا جسم لرزنے لگا نےخان سا وجود شوال کرنے سے ٹ ھی قاصر ٹ ھا اسامہ جود ایہیں رونا‬
‫ُ‬
‫م‬
‫دنکھ ڈر گ یا حچاب جو نلی یکٹ میں گھسی آیسوؤں یہا رہی ٹ ھی اور ات یا آساتٹم نٹ کمل کرئی ت یا ٹ ھی انکی آواز‬
‫سن ٹ ھاگنی ہوئی آبیں۔۔۔‬
‫خاروں اس او چنے جوڑے مرد کو رونا ہوا دنکھ رہے ٹھے کسی میں ہمت یہ ٹ ھی کہ شوال کرے آمنہ‪،‬‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ٹ ن‬
‫حچاب اور ت یا کی ھی آ یں ا یں رونا د کھ م ہو یں ا کے ناپ نو ا کے لنے آت یڈل ھے جو میشہ ا یں‬
‫ُ‬
‫آگے پڑ ھنے کا جوصلہ د نتے جود کہنے ” مانوشی کقر ہے “ جو خاالت کے ساٹھ آگے پڑ ھنے کا کہنے یہ کے‬
‫ُ ُ‬
‫اس پرے وقت کو رونا ہوا گزارنے کی نلقین کرنے اور آج وہ جود۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مبر۔۔۔۔۔مبری ب۔۔۔۔ت تی یاں آمنہ اس درندے کی نظروں میں آگ تیں میں انکی حفاطت یہ کر‬
‫سکا۔۔۔۔ وہ آنا ٹ ھا۔۔۔ کہہ گ یا ہے وہ مبری ت تی بوں کو۔۔۔اغواہ۔۔۔۔ “ خان نو یہلے ہی جسم میں یہ ٹ ھی‬
‫شوہر کو اس طرح دنکھ کر اب لگ یا ہے روح ٹ ھی جسم کا ساٹھ ج ھوڑ گنی۔۔۔۔ الفاظ ٹھے نا موت دھمکی‬
‫آمنہ خان یہ سکیں۔۔۔۔‬

‫‪63‬‬
‫” وہ۔۔۔ “ رازی سے ہوئی نوری نات وہ کہنے خلے گے۔۔ ت یا نے جوف سے ماں کو دنک ھا اسامہ جود ساری‬
‫نات سن کر پریسان ہوگ یا۔۔ حچاب جو اب نک کمزوری کے ناعث نےخان ٹ ھی اب نچانے کہاں سے‬
‫ہمت آئی چنخ اٹ ھی۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ ُ‬
‫” میں اسے اس کی اوقات دک ھائی ہوں۔۔۔ ڈرنے ہیں ک یا ہم اس سے اٹ ھی منہ نوڑ کے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” چ یاخ “‬
‫حچاب کے الفاظ منہ میں ہی رہ گنے آمنہ کا ہاٹھ اسکے گال پر یسان ج ھوڑ گ یا۔۔۔‬
‫” امی۔۔۔ “ وہ نےنقینی سے ماں کو دنک ھنے لگی۔۔۔‬
‫” زندگی کے ت تیس سال میں نے ا نکے ساٹھ گزارے ہیں انک آیسوؤں نک انکا یہیں نکال یہ مبری وجہ سے‬
‫یہ کسی ا نتے کی وجہ سے اور تم؟؟؟ سب کو ا نکے اعمال ناد کروانے والی ا نتے گر تیان میں ج ھانکا‬
‫م‬
‫ہے؟؟؟؟ آج نک مبرے شوہر یہیں رونے صرف تمہاری وجہ سے آج وہ الفاظ نک کمل یہیں کر نا‬
‫رہے۔۔۔۔ تمہیں سمچ ھانا ٹ ھا یہ حب ک یا ٹ ھونک یا ہے نو اس کے آگے ٹ ھو نکنے یہیں نلکہ راسنہ ندل لینے‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہیں۔۔۔ تمہیں ک یا صرورت ٹ ھی اسے جواب د نتے کی؟؟ اسکے کہنے سے کچھ ہوخا نا؟؟ آگر وہ ہمیں گالی‬
‫ٹ ھی د تیا نو ک یا لگ خائی ٹ ھی؟؟ ک یا ہوخا نا؟؟؟ نولو تمہارے کہنے سے وہ مان خا نا ہم اعلی درجے کے‬
‫ُ‬
‫اتنی حفوق معاف کرد تیا ہے ہیں؟؟؟ اور تم کون ہو اس کے اتمان کو حج کرنے والی؟؟ حچاب ہللا‬
‫ل یکن ت یدوں کے حفوق میں ناانضاقی معاف یہیں کرنا گ یاہ ہے۔۔۔ سخت گ یاہ ہے۔۔۔ آج دنکھو‬
‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬
‫تم ھارے جواب نے ک یا ک یا اس کے عصے کو تم نے ہوا دی اس نے تمہارا نفاب ک ھول دنا تم نے ٹ ھبڑ‬
‫ف‬
‫مارا نو وہ آکر مبرے شوہر کو دھمکا گ یا آگر تم وہاں سے ُحپ خاپ نکل خابیں نو تمہاری یہ ینجی سے خلنی‬
‫‪64‬‬
‫ُ‬ ‫ہ خ ُ‬
‫زنان خل یہیں خائی۔۔ م لو اس خانون سے خا کر ل آنے عاقی ما گ آنے اگر ا یں پرا لگا ہو‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬
‫ّ‬
‫نو۔۔۔۔ وہ لڑکا جود تنچ ھے ہٹ خا نا تم جو ہر نار اس کے عصے کو ہوا د تنی ہو آج دنکھو ہم کس مفام پر یہنچ‬
‫گنے۔۔۔۔ “ حچاب جہرے پر ہاٹھ ر کھے انکی انک انک نات سن رہی ٹ ھی ل یکن اب ٹ ھی وہ جود کو علط‬
‫ُ‬
‫یہیں سمچھ رہی اسکی علطی ٹ ھی ہی یہیں اگر ٹ ھی نو یس اس سحص کی۔۔۔۔ ناتبر صاحب خاموش بیٹ ھے‬
‫ن‬
‫ٹھے انکی آ ک ھیں جسک ٹ ھیں ت بوی کے لفظ لفظ سے چیسے م تفق ٹھے۔۔۔ اسامہ اورت یا ٹ ھی خاموش ک ھڑے‬
‫ٹھے۔ اسامہ اٹ ھی جود میبرک میں ٹ ھا اس میں ہمت یہیں ٹ ھی کہ ان پڑے لوگوں سے مفانلہ کر‬
‫سکے۔۔۔‬
‫” حچاب یہ زنان ہے یہ ا جھے ا جھے گ ھر ت یاہ کر د تنی ہے اسکے الفاظ تبر کی طرح دل میں خا گھسنے ہیں اور‬
‫ُ‬
‫کا یہیں رہ تگا نلکہ اس ص کا اور تمہارا ہوگا حب کے سا منے رونا یہ نو جساب تمہارا ہللااگر وہ ص ہللا‬
‫ح‬
‫س‬ ‫ح‬
‫س‬
‫ٹ ھی یہیں کرنگا۔۔۔۔۔ “ وہ خاموش ک ھڑی رہی تٹھی آمنہ نے انک ق تضلہ ک یا نک وہ معاف یہ کرے ہللا‬
‫جسکو شوچ کر جود انکا دل رصام یدی یہیں دے رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” آپ اٹ ھیں ہاں کہہ دپں۔۔۔ “ آمنہ کی نات سن کر سب اٹ ھیں دنک ھنے لگے کسی کو ان سے اس‬
‫جواب کی ام ید یہیں ٹ ھی۔۔۔‬
‫” امی۔۔۔ “ حچاب خال اٹ ھی‪ ،‬ناتبر صاحب ت یا اور اسامہ سب حبران ٹھے اس ق تضلے سے۔۔۔۔‬
‫” میں یہیں خاہنی اس گ ھر سے ٹ ھی کوئی راتنہ نکلے۔۔۔ “ ماں کے الفاظ حچاب کا دل نخوڑ گنے وہ ٹ ھاگنی‬
‫ہوئی روم میں خا گھسی۔۔۔۔‬

‫‪65‬‬
‫” حچاب مچ ھے انکل ا جھے یہیں لگنے۔۔ “ آٹھ سالہ حچاب‪ ،‬عایشہ اور راتنہ ت بوسن پڑ ھنے ا نتے ہی انک مچلے‬
‫کے پروفیسر کے ناس آئی ٹ ھیں جو اتنی ت بوی ماں اور بینی کے ساٹھ وہاں ر ہنے ٹھے۔۔۔ آج ٹ ھی ت بوسن‬
‫خانے وقت راتنہ اداس ٹ ھی وہ اتنی ماں کو ٹ ھی کاقی دفعہ انکل کی چرک تیں ت یا خکی ٹ ھی ل یکن اسکی ماں‬
‫یہی کہنی کہ نخوں کو سب ت یار کرنے۔۔۔‬
‫” مچ ھے ٹ ھی ا جھے یہیں لگنے ل یکن امی ماتنی ہی یہیں کہنی ہیں یہ سب سے کم بیسے لینے ہیں۔۔۔ “ حچاب‬
‫نے منہ ٹ ھال کر کہا نو عایشہ نولی۔۔‬
‫” اب انکل ناس بیٹ ھابیں نو کہ یا مبری طی تغت ٹ ھیک یہیں گ ھر خانا ہے۔۔ “ عایشہ کی نات پر دونوں‬
‫نے شر ہالنا۔ بی بوں نابیں کرنے کرنے شر کے دروازے نک یہنچ گ تیں۔۔۔‬
‫دروازہ انکی ت بوی نے ک ھوال وہ کہیں خا رہیں ٹ ھی انکی گود میں انکی جھ ماہ کی بینی ٹ ھی۔ ا نکے ساٹھ انکی‬
‫ساس ٹ ھی ٹ ھیں۔ انکل کی ت بوی مسکرانے ہوے بی بوں سے ملیں اور ایہیں اندر ٹ ھنج کر جود ساس کے‬
‫ساٹھ ناہر نکل گتیں ساٹھ نلقین ٹ ھی کی۔۔‬
‫” نخوں انکل یس آرہے ہیں تب نک تم لوگ ات یا ہوم ورک کر لو “‬
‫بی بوں شر ہالنے اندر خاکر ُحپ خاپ اتنی خگہوں پر بیٹھ گتیں۔۔۔‬
‫” راتنہ بی یا کل جو ناد کرنے کے لنے دنا ٹ ھا وہ کر کے آئی ہو؟ “‬
‫وہ سحص نال ناول سے رگڑنا آکر اتنی محصوص خگہ پر بیٹھ گ یا۔۔۔وہ یہا کر آنا ٹ ھا شرٹ ہلکی گ یلی ٹ ھی۔۔۔‬

‫‪66‬‬
‫” یہیں انکل کل دادو آئی ٹ ھیں اور مبری کزپز ٹ ھی نو میں ناد کرنا ٹ ھول گنی۔۔۔ “ وہ ٹ ھرائی ہوئی آواز‬
‫میں نولی سہد رنگ آنکھوں میں مونے مونے آیسو ٹھے گوری رنگت‪ ،‬ناک رونے کی وجہ سے شرخ ہو خکی‬
‫ٹ ھی سا منے بیٹ ھے سحص کی آنکھوں میں لمخوں میں چ بوات نت خاگی۔۔۔‬
‫” آج حب نک تم کل اور آج واال سبق یہیں س یابیں ج ھنی یہیں ملےگی ۔۔۔ “‬
‫یہ نات سن کر بی بوں نے نےساحنہ انک دوشرے کو دنک ھا ٹ ھر یہی ہوا ٹ ھا حچاب اور عایشہ کا کام ہونے‬
‫ہی انکل نے ایہیں خانے کے لنے کہا۔۔۔‬
‫” انکل راتنہ کی طی تغت ٹ ھیک یہیں آتنی نے کہا ٹ ھا خلدی آنا “‬
‫” تم لوگ یہیں گے نو تمہاری ٹ ھی ج ھنی ت ید اب خاؤ کل ٹ ھی یہ یہی کہےگی ناد یہیں ک یا۔۔۔ “ وہ سحص‬
‫دونوں کو دروازے نک ج ھوڑ آنا اور ٹ ھاک سے دروازہ ت ید کردنا حچاب اور عایشہ نے جوف سے انک دوشرے‬
‫ً‬ ‫ب‬
‫کو دنک ھا اندر یٹھی راتنہ کی خان نکل گنی دوسبوں کو خا نا دنکھ وہ فورا اٹھ ھڑی ہوئی۔۔۔‬
‫ک‬
‫” مچھ۔۔۔۔مچ ھے مما کے ناس خانا ہے مچ ھے م ّما کے ناس خانا یہیں پڑھ یا۔۔۔۔ یہیں پڑھ یا “ وہ رونے‬
‫ہوے انک ہی نات ُدہرا رہی ٹ ھی سہد رنگ آنکھوں میں جوف ٹ ھا۔ وہ ستظان اسکے فرتب آنا اور قہقہہ لگا‬
‫کے ہیسا۔۔۔ کچھ دپر نعد کمرے میں چنچیں گونچیں۔۔۔‬
‫” انکل دروازہ ک ھولیں ہم امی انو کو نالبیں گے دروازہ ک ھولیں۔۔۔ “ حچاب اور عایشہ جو راتنہ کے ات تظار‬
‫میں وہیں ک ھڑی ٹ ھیں اسکی چنچیں سن کر دروازہ نچانے لگیں۔۔۔۔‬
‫” نچاؤ۔۔۔ مما۔۔مما یہ۔۔۔۔ انکل۔۔۔۔ “‬

‫‪67‬‬
‫س‬ ‫یہ ُ‬
‫آٹھ سال کی معصوم نجی کچھ نولنی اس سے لے ہی اس ص نے راتنہ کے منہ پر ہاٹھ رکھ کی ا کی‬
‫ح‬
‫س‬
‫چنخ کا گال گ ھوت یا۔۔۔ کمرے میں وجست ناک خاموشی ج ھا گنی۔‬
‫ُ‬
‫اسے ُپری طرح نوچ کر اب وہ وجسی درندا جوف سے اس نجی کو دنکھ رہا ٹ ھا اگر کسی کو ت یا خل گ یا نو؟؟ یہ‬
‫شوچ آنے ہی اسکے ما ٹھے پر یشینے کے نتے فظرے تمودار ہونے ناہر سے مسلسل نچ بوں کی رونے کی‬
‫ُ‬
‫آوازپں آرہی ٹ ھیں انک ہی رٹ لگانے وہ وایس اس درندے کو اکسا رہی ٹ ھیں۔۔۔‬
‫” ج ھوڑو مبری دوست کو “‬
‫اس سحص نے نل ٹ ھر کو شوخا ٹ ھر دونوں ہاٹ ھوں سے نجی کا گال گ ھوت یا وہ ا نتے ہاٹھ ناؤں مارئی اتنی ماں‬
‫کو نکارئی رہی۔۔۔۔‬
‫” ت یڈ انکل۔۔۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔ “ ناہر سے آئی چنچ بوں سے اسکا جوف مزند پڑھا اور‬
‫زور لگا کر اس نے نل ٹ ھر میں اس نجی کی خلنی سایشیں روک دپں۔۔۔۔۔۔‬
‫حچاب نے ا نتے کان ت ید کر دنے ہر رات یہ چنچیں اسے بی ید سے حگا د تتیں وہ گ ھی بوں میں شر د نتے‬
‫نلک نلک کے رونے لگی تٹھی سکون پرا لمس اسے ا نتے شر پر محسوس ہوا۔۔۔۔ اس نے شر اٹ ھا کہ دنک ھا‬
‫نو سا منے اسکی ماں ٹ ھیں وہ ا نکے گلے لگ کر رونے لگی۔۔۔‬
‫” حچاب یہ وہ رسنہ ہے جو نار نار ٹ ھکرانے کے ناوجود ہمارے در پر آنا ہے حب سادی ہوئی ہوئی ہے ٹ ھر‬
‫خاہے کچھ ٹ ھی ہو وہ ہو کر رہنی ہے۔۔۔ ک یا تنہ اس میں کوئی مضلخت ہو؟؟ “‬
‫حچاب نے نظرپں اٹ ھا کر ماں کو دنک ھا چیسے نوجھ رہی ہو مچ ھے پرناد کر کے آپ کو کون سا سکون ملے گا؟؟‬
‫اسکی ماں نے آج دل پر تٹ ھر رک ھا ٹ ھا تٹھی نظرانداز کر کے اسکی بیسائی جومی۔۔۔۔۔‬
‫‪68‬‬
‫” سچ ت یاؤں نو یسنی کا سن کر۔۔۔۔“ وہ کہہ کر خاموش ہوبیں حچاب جو جواب کا ات تظار کر رہی ٹ ھی ا نکے‬
‫نات ند لنے پر حچاب کے ہوت بوں پر زجمی مسکراہٹ ر تیگی‬
‫ُ‬
‫” ل یکن میں خاہنی ہوں مبری بینی پرناد یہیں آناد ہوکر وہاں خانے ک یا ت یا تمہاری آمد اسے سدھار دے۔۔۔‬
‫“‬
‫ّ‬
‫” آپ مچھ سے فرنائی مانگ رہی ہیں “ وہ ان سے الگ ہوکر عصے سے نولی وہ کچھ کہ تیں اس سے یہلے‬
‫ناتبر صاحب دروازہ ت ید کر کے اندر آنے اور حچاب کے ساٹھ زمین پر بیٹھ گنے۔۔۔‬
‫” حچاب بینے مچ ھے جود سے زنادہ ت تی بوں کی عزت عزپز ہے۔۔۔۔ “ وہ اسکے سا منے ہاٹھ جوڑ رو پڑے حچاب‬
‫کو آج یہلی نار سب ر سنے مفاد پرست لگے۔۔۔‬
‫” میں شوچ کر ت یاؤنگی۔۔۔ نلبز نانا۔۔۔ “ حچاب نے ا نکے چڑے ہاٹھ نکڑ کے ہوت بوں سے لگانےاسکے‬
‫جواب پر دونوں م یاں ت بوی نے انک دوشرے کو دنک ھا اور ناتبر صاحب اسے گلے لگا کر ت بوی کے ساٹھ‬
‫اسکے روم سے نکل گنے۔۔۔‬
‫ُ‬
‫کاقی دپر شو چنے کے نعد اس نے ق تضلہ ک یا اب حب پرناد ہونا ہی ہے نو اسے ٹ ھی ک بوں یہ کروں نانا نے‬
‫ُ‬
‫جو ت یانا اسکے مظانق وہ لوگ یہ سہر ٹ ھی ج ھوڑ کر یہیں خا سکنےاپراز کے آدمی صروران پر نظر ر کھے ہو نگے۔۔‬
‫ات تفام کی خلنی آگ کو نچ ھانے کے لنے اس نے مہوش کو میسج ک یا۔۔۔‬
‫” ا نتے ٹ ھائی کا تمبر سی یڈ کرو۔۔۔ “ ناتپ کر کے اس نے نےدلی سے سی یڈ ک یا مہوش اب نات نو دور‬
‫اسے دنک ھیا ٹ ھی یس ید یہیں کرئی تٹھی ایہیں ج ھوڑ وہ دوشرے ممبرز کے ساٹھ گروپ ت یا کر بیٹھ گنی۔۔۔۔‬
‫نانچ م نٹ نعد اسے مہوش کا میسج رسبو ہوا۔۔۔‬
‫‪69‬‬
‫” ک بوں اتنی خلدی دل آگ یا؟؟ اتنی نات پر قاتم نو رہ تیں “ میسج کے ساٹھ مہوش نے تمبر سی یڈ ک یا تمعہ‬
‫انول اتموجی۔۔۔۔ حچاب جون کے گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی مر کر ٹ ھی اسے اس سحص سے مچ نت یہیں ہو‬
‫سکنی۔۔۔۔ بین نار آتت الکرشی پڑ ھنے کے نعد اس نے اپراز کا تمبر ڈانل ک یا۔۔۔‬
‫” جی فرمابیں آج اس کافر کی ناد کیسے آگنی۔۔“ جہکنی ہوئی آواز حچاب کا دل خاہا منہ نوچ لے۔۔‬
‫ُ‬
‫” تم خا نتے ہو میں حچاب نات۔۔۔۔ “ وہ حبران رہ گنی ک یا یہلے سے اسکا تمبر سبو ٹ ھا اسکے ناس‬
‫” جسے پرناد کرنا ہو نا آناد اس کی نل نل کی حبر رک ھنے‬
‫ہیں “ وہ جو ا نتے کمرے میں نےزار سا بیٹ ھا اسکی نادوں میں گم ٹ ھا فون سکرپن پر حچاب نام دنک ھنے ہی‬
‫اسکا موڈ جوش گوار ہوگ یا۔۔۔‬
‫” مچ ھے یہ کہ یا ٹ ھا کے میں سادی کے لنے۔۔۔ “‬
‫” کرنکسن۔۔۔ سادی یہیں تم سے سادی کے لنے۔۔۔ “ جہاں اسکے فون نے موڈ جوش گوار ک یا وہیں‬
‫حچاب ناتبر کی ہار نے یہ جوشی ُدگنی کردی۔۔ اسکا دل خاہ رہا ٹ ھا وہ سا منے ہوئی اور اپراز چ یات اسکے سا منے‬
‫ا نتے ق بور تٹ مسروب سے جسن م یا نا۔۔۔ ٹ ھر اس جوشی کا نو ٹ ھکایہ ہی یہ ہونا۔۔‬
‫” نات وہی ہے۔۔۔ مچ ھے نو لنے دو نا جود نول لو۔۔۔ میں یس یہ کہ یا خاہنی ٹ ھی کہ مبری انک شرط‬
‫ہے۔۔۔ “ وہ زچ ہوکر نولی اس سحص کے ساٹھ رہ یا نو دور نات کرنا ٹ ھی اسے مچال لگ رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” یہلی نات یہ کہ نلیک م یلیگ مچ ھے یس ید یہیں میں کروں نو ُپرا یہیں لگ یا ل یکن کوئی سا منے سے کرے نو‬
‫دل خاہ یا ہے ک ھڑے ک ھڑے اسے گنچا کر دوں۔۔۔ “ حچاب کا ہاٹھ نےاچی یار ا نتے لمنے نالوں پر گ یا۔۔‬

‫‪70‬‬
‫” آہاں نےئی تمہیں یہیں کہہ رہا تمہارے نال نو اٹ ھی دنک ھنے ہیں تمہارا وہ حچاب میں جود ا نتے ہاٹ ھوں‬
‫خ‬ ‫ٹ‬ ‫ُ‬
‫سے ا نارونگا آچر ھبڑ جو ک ھانا ٹ ھا۔۔۔۔ ناد ہے یہ نےئی۔۔۔۔ “ دل النے واال انداز ٹ ھا حچاب کا نور نور‬
‫کسی آگ میں خل رہا ٹ ھا‬
‫ک‬ ‫ت م ٹ ن‬
‫” میں تمہارے حچا کی بینی یہیں جو نےئی کہہ رہے ہو ٹ ھاڑ میں خاؤ‪ ،‬مرو م‪ ،‬یں ھی د نی ہوں یسے‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫سادی کرنےہو “ وہ ٹ ھ تکاری‬


‫” شرط ک یا ہے؟؟ “ اپراز کو چیسے اس پر رجم آ ہی گ یا‬
‫” اب یہیں اب تبر ٹ ھی پڑو گنے تب ٹ ھی سادی یہیں کرونگی “‬
‫ّ‬
‫وہ عصے سے کہنی فون ت ید کرنے لگی ٹ ھی کہ اپراز کی اگلی نات نے اسکے ج ھکے ج ھڑوا دنے۔۔۔‬
‫” تمہاری اگلی نات مبرے شوال کا جواب یہ ہوا نو ناد رک ھیا ت یدرہ م نٹ کے اندر مولوی‪ ،‬گواہ اور نکاح نامہ‬
‫سب تمہارے سا منے ہو نگے اور منہ سے یس ق بول ہے نکلے گا۔۔۔ شو ئی کیبر قل “ وہ مزے سے کہ یا‬
‫اسے نل نل اذ تت سے نواز رہا ٹ ھا‬
‫ُ‬
‫” قہٹم اجمد اسے پرناد کرنا ہے‪ ،‬ا یسے کہ کٹھی زندگی میں جود ا نتے تبروں پر ک ھڑا یہ ہو سکے۔۔۔ “ حچاب‬
‫کے لہچے میں نقرت ہی نقرت ٹ ھی‬
‫” ک یا ک یا ہے اس نے؟؟؟ “ اپراز جہاں اس نام پر جونکا وہیں حچاب کے دل میں اسکے لنے نقرت اسے‬
‫یسویش میں می یال کر گنی۔۔۔‬
‫” ‪“ none of your business‬‬
‫سکون سے جواب آنا‬
‫‪71‬‬
‫” نےمفضد ا نتے ناپ کو سالم یہیں کرنا تمہارا کام ک بوں کرونگا؟؟؟ “ وہ ٹ ھڑک اٹ ھا۔۔۔ دماغ یس قہٹم‬
‫اجمد پر الچ ھا ٹ ھا۔۔‬
‫” ہی ازآ ر تتیسٹ “ نل ٹ ھر کو دونوں طرف خاموشی ج ھا گنی‬
‫ٹ ھر اپراز کا قہقہہ گونچا وہ ہیس یا خال گ یا حچاب کو وہ کوئی ناگل لگا۔۔۔۔‬
‫” کٹھی کٹھی دل کرنا ہے مولوی پن خاؤں ل یکن تمہاری نابیں ناد آئی ہیں نو اجساس ہونا ہے مسچد میں‬
‫تبر رک ھنے کے قانل ٹ ھی یہیں۔۔۔۔۔ گڈ نانے نےئی تمہاری نات سنے نغبر کال کاٹ دونگا ک بوں کہ‬
‫تمہارے منہ سے صرف افرار اج ھا لگ یا ہے جو آج نک س یا یہیں انکار سے سخت نقرت ہے خاص کر‬
‫تمہارے منہ سے کل رات نو چنے کی ت بوز صرور سی یا جو تمہاری شرط کے مظانق ہوگی اور ٹ ھیک اگلے دن‬
‫بین چنے ہمارا نکاح ہوگا۔۔ “ کہنے ساٹھ اپراز نے کال کاٹ دی حچاب کو آج یہلی نار وہ سحص عچ نب لگا‬
‫یہت عچ نب۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫نورا دن یہ خا ہنے ہونے ٹ ھی وہ اس سحص کو شوچ رہی ٹ ھی جس سے وہ شرط رکھ یٹھی۔۔ اگر نوری کردی‬
‫نو؟؟؟ یہیں۔۔۔۔یہیں۔۔۔نوئی میں اسکا دن اپراز چ یات کی شوجوں کے گرد ہی گ ھوم یا رہا جس نےچینی‬
‫سے وہ رات کا ات تظار کر رہی ٹ ھی گ ھر یہنچ کے ٹھی اسے سکون یہ مال وہ نورے گ ھر میں خکر کا نتے شوچنی‬
‫رہی کس طرح اتنی ماں کو اس تنی چرکت کا ت یانے۔۔۔ وہ ت یانے کا شوچنی ٹ ھی نو اسے گال پر پڑا ٹ ھبڑ‬
‫ناد آخا نا۔۔ نےسک وہ ہاں کی ام ید لگانے بیٹ ھے ٹھے ل یکن صنح سے اسکی ماں نے اسے ت یگ یہ ک یا ال یا‬

‫‪72‬‬
‫حچاب کوشش میں رہی کہ وہ اس سے نوجھ لیں اشی کسمکش میں نورا دن گزر گ یا ل یکن اس نے ات یا‬
‫کارنامہ یہیں ت یانا۔۔۔۔‬
‫” جی ناطرپں آج ہم آپ کے ساٹھ خاصر ہیں کچھ اہم حبروں کے ساٹھ سب سے یہلے آج کی اہم حبر‬
‫مشہور ت تظٹم کے ممبر قہٹم اجمد کو آج انک ہونل میں لڑکی کے ساٹھ شرم یاک خالت میں نانا گ یا۔۔۔۔ جو‬
‫لگ ٹ ھگ انکی بینی کی ہم عمر ہے اور نحف تفات سے ت یا خال ہے یہ صرف آج کی یہیں نلکے ہر رات کی‬
‫کہائی ہے روز انک تنی لڑکی کو ا نکے ساٹھ دنک ھا گ یا ہے آج یہ نات شورشز کے ذر نعے م تظِرعام پر آئی جو‬
‫قہٹم اجمد کے لنے یہت پڑادھحکا ہے جی ناطرپن آپ نے صچنح س یا اٹ ھی اٹ ھی حبر آئی ہےان کی ایہی‬
‫چرک بوں کی وجہ سے انکی وانف نے خال کا کیس ٹ ھی داپر ک یا ہوا ہے۔۔ یہی یہیں ناطرپن ا نکے گ ھر سے‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ن ً‬
‫ی‬
‫قرت یا نوے الکھ ل ک نی پرآمد ہوا ہے۔۔۔ “ وہ آگے ھی آج کی نازہ حبرپں س یا رہی ھی کن حچاب کو‬
‫ً‬
‫جو سی یا ٹ ھا وہ سن خکی ٹ ھی وہ فورا اٹھ ھڑی ہوئی مرے یں آکر سب سے لے یہ جوشی اس نے ا نتے‬
‫ہ‬‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬
‫رب سے سیبر کی دو نفل تماز ادا کر کے آج وہ رو کر ا نتے دل کا نوجھ ہلکا کررہی ٹ ھی راتنہ اسکے لے ک یا‬
‫ٹ ھی خدا یہبر خات یا ہے آج نک وہ اسکی دعاؤں میں رہی ہے۔۔۔۔۔‬
‫مچ ھے ٹ ھی ناد رک ھیا‬
‫حب لکھو نارنِخ وقا عالب‬

‫کہ میں نے ٹ ھی ل یانا ہے‬


‫کسی کی مچ نت میں سکون ات یا‬
‫‪73‬‬
‫ٹ‬ ‫ُ‬
‫کنی سالوں نعد وہ اس دن کون ھری بی ید شوئی ھی۔۔‬
‫ٹ‬ ‫س‬
‫ل یکن اگال دن اس کے لنے کسی طوقان سے کم یہ ٹ ھا وہ ات یا کہا سچ کر گ یا۔ حچاب ناتبر کے جملہ حفوق‬
‫ُ‬
‫اس سحص کے نام ہونے جس سے اس نے ات نی زندگی میں قہٹم اجمد کے نعد سب سے زنادہ نقرت کی‬
‫ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ونلکم نےئی “ حچاب اٹ ھی گ ھر میں داخل ہی ہوئی ٹ ھی کہ سا منے وہ سحص اتنی نوری آب و ناب سے‬
‫بیٹ ھا اسکا دل دہال گ یا۔۔۔۔‬
‫اسکی ماں ساٹھ ہی ک ھڑی ٹ ھی اسامہ اور ت یا گ ھر میں یہیں ٹھے وہ اکبر اسکے نعد ہی آنے ٹھے۔ اسکے نانا‬
‫شر ہاٹ ھوں میں دنے اپراز چ یات کے ساٹھ بیٹ ھے ٹھے۔۔۔۔‬
‫ن ً‬
‫” ح چاب “ اسے دنک ھنے ہی اسکی ماں قرت یا دوڑئی ہوئی ا کے ناس آئی۔۔‬
‫س‬

‫” اس دن حب نوجھ نوجھ کر تبزار ہوگنی ٹ ھی تب جواب ک بوں یہیں دنا؟؟ اور اب اس طرح تماسا ت یا کر‬
‫رکھ دنا ہے ہمارا وہ اب نورے نارائی لے آنا ہے یس تمہارا ات تظار کر رہاہے۔۔۔“‬
‫اسکی ماں نے اسکا نازو دنوچ کر دھٹمی آواز میں داتت بیسنے کہا۔۔‬
‫” ام۔۔۔امی۔۔۔ می۔۔۔میں۔۔۔ نے۔۔۔ کو۔۔۔کوئی۔۔۔ہاں۔۔یہیں۔۔ کی ۔۔۔ یہ ج ھوٹ نول‬
‫ن‬ ‫ّ‬
‫رہاہے۔۔۔۔ “ حچاب ماں کو عصے میں دنکھ ا نتے نچاؤ کے لنے ج ھوٹ نول گنی اسکی ماں نے آ ک ھیں‬
‫س یکوڑ کے اسے دنک ھا چیسے سمچ ھیا خاہ رہی ہو اپراز ٹ ھی اسکی آواز ناجوئی سن حکا ٹ ھا۔۔۔‬

‫‪74‬‬
‫” نانچ م نٹ میں جو کر سکنی ہیں کرپں اگلے نانچ م نٹ نعد ہمارا نکاح ہے میں اشی وقت اسکے ج ھوٹ کا‬
‫پردہ قاش کر سک یا ہوں ل یکن اب یہ مبری عزت نتے گی تمبز‪ ،‬احبرام‪ ،‬پرت نت اب صرف میں ہی اسکی‬
‫کرونگا۔۔۔ “ وہ یہاتت ٹ ھیڈے لہچے میں کہہ کر اسکا سکون پرناد کر گ یا۔۔۔‬
‫” حچاب بینے ک یا تم نے کل اسے کوئی ام ید دالئی ٹ ھی “ ا تنے نانا کی نات سن کر وہ شر ج ھکا گنی اور آج‬
‫یہلی نارحچاب نے دنک ھا اسکے نانا کا شر صرف اسکی وجہ سے شرم یدگی سے ج ھکا ٹ ھا اور اگلے نانچ م نٹ نعد‬
‫ُ‬
‫حچاب ناتبر کے ساٹھ اپراز چ یات کا نام چڑ گ یا گواہ مولوی وہ سب ا نتے ساٹھ النا ٹ ھا جن کو نانا نے‬
‫ڈرات یگ روم میں تٹ ھانا ٹ ھا۔۔۔ نکاح کے نعد اسکی ماں اسے ا نتے روم میں ج ھوڑ گنی اسکی ماں نے نکاح‬
‫ُ‬
‫کے لنے اسے صرف الل دو تیا اوڑانا ٹ ھا نکاح کے نعد وہ اتنی چ نت کی جوشی م یانے اسکے کمرے میں آنا‬
‫ٹ ھا اور موت شی دل ہالنے والی حبر دے گ یا صرف انک ہفنے میں رحصنی؟؟؟ وہ دو تیا نےدردی سے ا نار‬
‫کر ت یڈ پر ل نٹ گنی رونے رونے نچانے کس یہر اسکی آنکھ لگی۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫” ع یانا یہن کر ت یار ہوخاؤ اپراز آرہا ہے تمہیں لی نے۔۔۔ “‬


‫حچاب عصر کی تماز پڑھ کے اٹ ھی ٹ ھی کہ انک اور دھماکے دارحبراسکی می تظر ٹ ھی۔‬
‫” ک بوں؟؟ اور آپ کیسے مزے سے کہہ رہی ہیں خاتنی یہیں کی یا گ ھی یا آدمی ہے؟؟ “ حچاب نو سن کر‬
‫آگ نگوال ہوگنی اٹ ھی شوہر ہونے کا صدمہ یہیں گ یا ٹ ھا کہ ساٹھ خانےکا عم مل گ یا۔۔۔۔‬
‫‪75‬‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ج‬
‫” شو تیگ کرنےخانا ہے اورہاں وہ ان سے ہبر ہی ہے جو ہروں پر فاب ہن کر ر ھنے یں وہ چیسا ہے‬
‫ن‬
‫سا منے ہے‪ ،‬ج ھونا‪ ،‬دوعال‪ ،‬م یافق یہیں۔۔۔ “ وہ ٹھی اسکی ماں ٹ ھیں‪ ،‬آنکھوں میں دنکھ کر یہت کچھ چ یا‬
‫گ تیں۔۔۔‬
‫ن‬
‫” امی آپ مچ ھے؟؟؟ “ حچاب نوری آ ک ھیں ک ھولے صدمے کی ک تف نت میں ایہیں دنک ھنے لگی۔۔‬
‫” یہیں حچاب تم ہی مبری پریسائی یہیں اور ٹ ھی ہیں تمہارے حچا لوگ کہہ رہے ہیں دکان تنج کے ہمیں‬
‫ات یا ح ّصہ دو اب ت یاؤ مچ نت ساری تمہارے نانا کی خلو حصہ انکا جق ہے نورا لےلیں ل یکن اس طرح‬
‫اخانک؟ اور کہہ رہے انک ہی مہی نے کے اندر ہمیں رقم دے دو۔۔۔اب ت یاؤ انک مہینے میں کیسے ہوگا‬
‫سب؟؟‬
‫ّ‬
‫” م یافق لوگ “ حچاب عصے سے پڑپڑائی‬
‫” حچاب انک نات ناد رک ھیا م یافقت منہ کی ندنو کی طرح ہوئی ہے اتنی کا ت یا ہی یہیں خلیا‪ ،‬صرف دوشروں‬
‫کی ُپری لگنی ہے “ اسکی ماں نے عام سے انداز میں سمچ ھانا حچاب کا منہ ل یک گ یا صنح اس نے ا نتے نانا‬
‫کو ٹ ھی شرم یدہ کردنا۔۔۔‬
‫” امی میں۔۔۔ “ حچاب انکار کرئی اس سے یہلے آمنہ اسک ارادہ ٹ ھاتپ گ تیں۔۔۔‬
‫” حچاب اپراز کا فون آنا ٹ ھا اس نے مبری اخازت لی تمہیں ساٹھ لے خانے کے لنے اب مہرنائی کر کے‬
‫مچھ سے نخث یہ کرنا وہ نتچے آگ یا ہوگا تم ع یانا یہن کر خلدی خاؤ۔۔۔ “ حچاب آیسو بینی ع یانا یہن کر‬
‫ب‬
‫نفاب کرنے لگی ساٹھ انک نظر ت یڈ پر یٹھی ماں کو دنک ھا ساند خانے سے م تع کر دپں ل یکن وہ تٹ ھر تنی‬
‫ب‬
‫یٹھی رہیں۔۔۔۔‬
‫‪76‬‬
‫” مچ ھے مس ک یا خ ِان من “ وہ انگلی پر کی چین گھوم یا کار سے ت یک لگانے گہری نظر سے اسے دنک ھنے‬
‫ہونے نوال ہوت بوں پر خاندار مسکراہٹ آیہری۔۔۔ اسکے ما ٹھے پر اٹ ھی ٹ ھی تنی لگی ہوئی ٹ ھی ل یکن ہاٹھ اور‬
‫ناؤں نالکل سالمت ٹھے۔۔‬
‫ّ‬
‫” دروازہ ک ھولو۔۔۔ “ وہ اسے قہر پرسائی نظروں سے نواز کر عصے سے نولی۔۔رازی نے تنچ ھے ہٹ کر کار کا‬
‫دروازہ ک ھوال اسکی نظرپں حچاب کا نور نور حفظ کر رہی ٹ ھیں وہ اسکی نظروں سے گ ھبرا کر خلدی بیٹھ گنی ”‬
‫ت بونوں والی ادابیں ہیں “ اس پر ج ھک کر کہنے وہ مسکرانا اپراز کا انک نازو کار کے دروازے پر رک ھا ٹ ھا۔۔‬
‫دونوں نک نک انک دوشرے کی آنک ھوں میں دنک ھنے لگے تٹ ھی حچاب کے صبر کا تٹمایہ لبرپز ہوگ یا۔۔‬
‫ن‬
‫” اتنی نظرپں قانو میں رک ھو وریہ یہ آ ک ھیں نوچ لونگی “‬
‫وہ داتت بیسنے نولی۔اپراز نے دوشری سات یڈ آکر ڈرات بونگ سنٹ سٹمٹ ھالی۔۔‬
‫” دنک ھنے کا‪ ،‬شرا ہنے کا‪ ،‬دندار کرنے کا جق صرف ان آنکھوں کو ہے۔۔۔ “ کار اس یارٹ کرکے وہ حچاب‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫کو آنکھ مار کر نول یا اسے آگ لگا گ یا۔۔حچاب نے حپ ر ہنے میں عاق نت ھی۔۔۔اپراز ڈرات بونگ کرنے‬
‫ب‬
‫ساٹھ انک نظر اسے دنک ھیا جو حپ کا ففل لگانے یٹھی ٹ ھی۔۔۔ اپراز کو اس کی خاموشی زہرلگ رہی ٹ ھی‬
‫وہ اِ سے نو لنے کا کہہ یہیں سک یا ل یکن خات یا ٹ ھا اسکے م بوزک اون کرنے ہی وہ تبر تبر ات یا ل یکجر شروع کر‬
‫دنگی۔‬
‫” یہ ت ید کرو یہت گ یاہ ہے گانا سی یا “ گانے شروع ٹ ھی یہ ہوا ٹ ھا کہ وہ خال اٹ ھی۔۔‬
‫” شوہر کی نافرمائی ٹ ھی گ یاہ ہے ت یگم صاحنہ “ سکون سے کہ یا اسکا سکون عارت کر گ یا۔۔‬
‫” ایسا شوہر ہو نو فرماتبردار ت بوی ٹ ھی نافرمان پن خانے “ جواب خاصر ٹ ھا‬
‫‪77‬‬
‫” تمہارے چیسی ت بوی ہو نو کافر ٹ ھی مسلمان پن خانے۔۔۔ “‬
‫مزاحنہ انداز میں کہنے وہ اسے ت یا گ یا۔۔ اسکی نات کا مظلب وہ اج ھی طرح خاتنی ٹ ھی تٹھی ات یا حچاب‬
‫درست کرنے لگی۔‬
‫” گ ھی یا ایسان “‬
‫” چیسا ٹ ھی ہوں نےئی یس تمہارا ہی ہوں۔۔۔ “ ہلکی پڑپڑاہٹ ٹ ھی وہ سن حکا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” ڈرات بونگ پر دھ یان دو۔۔۔ “ کاٹ ک ھانے واال انداز ٹ ھا اپراز جی خان سے قدا ہوگ یا۔۔۔‬
‫” دل یہیں لگ رہا خان۔۔۔ “ حچاب نے گ ھوری سے نوازا جسے وہ نظرانداز کرنا اسکی آنکھوں میں دنک ھنے لگا‬
‫چیسے کہہ رہا ہو۔۔ ہے ہمت نو مفانلہ کرو۔‬
‫حچاب کو اسکی نےناکی دنکھ نتے شرے سے ع ّصہ آنا وہ ک بوں اسکے ساٹھ آئی؟؟؟ وہ اسے نانوں میں لگا‬
‫ن ً‬
‫کر سیس یان خگہ لے آنا۔۔۔ جہاں کوئی یہ ٹ ھا انک پرندہ نک یہیں۔۔ اور گاڑی ہلکی ہلکی خل کر اب قرت یا‬
‫رک خکی ٹ ھی۔وپرایہ دنکھ کر اسکا نارہ ہائی ہوگ یا‬
‫” خ ِان من یہت جساب ہیں جو تم سے لینے ہیں اب نک صرف ٹ ھبڑ کا شوخا ٹ ھا ل یکن تم نے نو کل‬
‫انکار کر کے انک نار ٹ ھر مبرے اندر کے چ بوان کو حگانا۔۔۔ “ وہ جسکے لہچے میں اب نک شوجی ٹ ھی نکدم‬
‫ات یا لہحہ ندل گ یا۔۔۔ حچاب جو کچھ کہنے والی ٹ ھی جوف سے تنچ ھے کھسکی اپراز کا خاندار قہقہہ گونچا۔۔۔‬
‫” خ ِان من یہ یس ہلکا ع ّصہ نکل آ نا ہے۔۔۔ نےعزئی کا ندال لونگا مگر ایسا کہ خاہ کر ٹ ھی یہ ٹ ھولو۔۔۔۔‬
‫حبر قہٹم اجمد نے کس کا ر تپ ک یا “ اپراز کی نات نے جہاں اسکا دل دہالنا وہیں اسے کچھ جوصلہ ہوا‬
‫ساند اشی نات کے لنے وہ اسے سیسان خگہ لے آنا۔۔۔‬
‫‪78‬‬
‫” ک بوں ت یاؤں؟؟ “ اتنی تبز خلنی دھڑکن نچال کر کے نولی۔۔‬
‫” یہ مذاق کے موڈ میں ہوں یہ تمہارے نجرے اٹ ھانے کے موڈ میں۔۔۔ سیسان شڑک دنکھ کر سمچھ‬
‫خکی ہوگی؟؟ “ عام سے انداز میں کہہ کر یہت کچھ چ یا گ یا ل یکن حچاب یہیں ڈری۔۔۔۔‬
‫” انک نجی کا ر تپ ک یا ا سنے۔۔۔۔ “‬
‫” ہم۔۔۔ تمہارے مظانق اسے ک یا شزا ملنی خا ہنے؟؟ “ عام سا انداز ٹ ھا چیسے یہلے سے سب کچھ خان حکا‬
‫ہو‬
‫” زندہ پڑ نتے رہ یا خا ہنے۔۔۔ “ حچاب کے لہچے میں نقرت ٹ ھی‬
‫” اوکے۔۔۔ “‬
‫” تم کل ہیسے ک بوں؟؟ اور قہٹم اجمد کو خا نتے ہو یہ مچ ھے اندازہ ہوگ یا ٹ ھا۔۔۔۔ ل یکن تم نے جو اسے شزا‬
‫دی اس سے صرف اسکا کبرتبر ت یاہ ہوگا مال و دولت نو اب ٹ ھی اسکے ناس ہے۔۔ “ حچاب نغور اسے‬
‫دنک ھنے کچھ ک ھو چنے کی کوشش میں ٹ ھی۔۔۔۔‬
‫” کچھ یہیں ہے اسکے ناس یہ مال یہ دولت یہ سہرت یہ سکون۔۔۔۔ امبر خاندان کی لڑکی سے سادی کی‬
‫اس ام ید میں سے کہ ساری زندگی بیٹھ کر ک ھانے گا ل یکن افسوس ت بوی نے ٹ ھیسا دنا و یسے ت بوی ہے پڑی‬
‫حظرناک حبز۔۔۔۔“ اسے اتنی نظروں کے حضار میں ر کھے اپراز نے سگر تٹ سلگانا۔۔۔۔ حچاب نے نظرپں‬
‫ٹ ھبر لیں اسکی نوسٹ مارتم کربیں نگاہیں حچاب کو زہر لگیں۔۔۔‬
‫” ت بوی کا کہ یا ٹ ھا ج ھوتبڑی میں ٹ ھی رہ لےگی ل یکن عزت سے شوہر کا کمانا ک ھانے گی‪ ،‬افسوس شوہر‬
‫ت بوسبز د نتے لگا ل یکن فظرت ایسان کی یہیں ندلنی لڑک بوں کا شوق یہلے سے ٹ ھا اس معصوم نجی کو دنکھ وہ‬
‫‪79‬‬
‫ُ‬
‫جو شرنفوں کا ماسک لگانے بیٹ ھا ٹ ھا چ بوان پن گ یا۔۔۔۔۔۔ گ یاہ ج ھیانے کے لنے ت بوی کے ساٹھ وہ اس‬
‫سہر سے ٹ ھاگ گ یا وہاں سے ا نتے شسرال یہنچا ساری زندگی وہاں رہا شسر کا ک ھانا ‪،‬اشی کی نارئی جواپن کی‬
‫س یاست میں آنا۔۔۔۔۔ ل یکن کہنے ہیں یہ خدا جسے آناد کرے جسے پرناد۔۔۔۔ قہٹم اجمد کے ناس بیسے‬
‫یہت ٹھے ل یکن فسمت نے ساٹھ یہ دنا انک بینی نچین میں فوت ہوگنی دوشری ات یارمل ہوئی۔۔۔۔ اور کل‬
‫رات وہ نوری طرح پرناد ہوگ یا۔۔۔ اب یہ گ ھر کا ہے یہ گ ھاٹ کا ت بوی ج ھوڑ خکی۔۔۔ دوست۔۔ ر سنےدار‬
‫سب نے ج ھوڑ دنا کوئی منہ یہیں لگارہا “آچر میں وہ ہیسا خان ل بوا مسکراہٹ ٹ ھی۔۔۔ انک ہاٹھ سے‬
‫سگر تٹ نکڑنے اپراز نے دوشرے ہاٹھ سے کار اس یارٹ کی اور اس دفعہ اسکی سی یڈ کاقی تبز ٹ ھی حچاب‬
‫جو غور سے اسے دنکھ رہی ٹ ھی اخانک کار اس یارٹ ہونے پر چیسے ہوش میں آئی۔۔۔‬
‫” قہٹم اجمد تمہارا کون ہے؟؟ “ حچاب کو نوری نفص یل سن کر نقین ٹ ھا اسکا یہ جواب رات تگاں یہیں‬
‫خانے گا۔‬
‫” ٹ ھوٹ ھا ہے مبرا “ خان ج ھڑانے واال انداز ٹ ھا چیسے مزند اس نونک پر نخث یہیں اور حچاب نے نخث کی‬
‫ن ً‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ٹ ھی یہیں خاموشی سے ناہر کا م تظر د نی رہی ۔ قرت یا آدھے ینے کی ڈرات بو کے نعد وہ اسے انک نوت یک‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬

‫میں لے آنا جہاں سے اپراز نے جود اسے سادی اور وا لٹمے کا ڈریس دالنا اور حچاب کا اتبرسٹ یہ دنکھ اپراز‬
‫کا موڈ چراب ہوگ یا وہ ڈریس لینے ہی اسے گ ھر ج ھوڑ کے خال گ یا۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫‪80‬‬
‫” میں تمہیں لینے آرہا ہوں “ وہ اٹ ھی ل یکجر لے کر نکلی ٹ ھی کہ اپراز کی کال آگنی جسے دنک ھنے ہی اسکا اج ھا‬
‫خاصا موڈ چراب ہوگ یا‬
‫“ ک بوں؟؟ “ ٹ ھاڑ ک ھانے واال انداز ٹ ھا‬
‫” دادی سے مالنا ہے‪ ،‬اٹ ھیں اٹ ھی نک نقین یہیں ہمارا نکاح ہو حکا ہے “ وہ ساند ا جھے موڈ میں ٹ ھا‪،‬‬
‫فریش شی آواز ٹ ھی‬
‫ُ‬
‫” میں ان سے نعد میں مل لوں گی “ حچاب نے صاف انکار ک یا‬
‫” مسلہ ک یا ہے؟؟ “ اپراز کواس کا انکار ناگوار گزرا‬
‫” مسلہ یہ ہے کہ تمہارے ساٹھ خا کر میں ات یا تماسا یہیں ت بوا سکنی مبری انک ر تبوبیسن ہے یہاں “‬
‫ٹ سک ت ُ‬
‫” تمہیں مبرے ساٹھ خانے میں شرم آئی ہے؟؟ “ اپراز کے ما ھے پر یں ا ھرپں‬
‫ٹ‬
‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫ٹ‬ ‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫مچ ن‬
‫” طاہر ہے سب تمہارے ساٹھ ھے د یں گے نو ک یا شو یں گے؟؟ و یسے ھی یں نے ا ھی سی کو‬
‫ت یانا یہیں یہ ت یانے کا ارادہ ہے اٹ ھی یہ کڑوا گ ھوتٹ میں نے ہی ہضم یہیں ک یا اور اب فون یہ کرنا ہللا‬
‫خافظ “ حچاب نے خان ج ھڑا کر خلدی کال کائی ساٹھ س یل اوف کردنا۔۔۔ نچانے ک بوں اس سحص کی‬
‫آواز سے ٹ ھی حچاب ناتبر کو نقرت ہے۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫‪81‬‬
‫دونوں گ ھروں میں سادی کی ت یارناں شروع ہو خکی ٹ ھیں دادو کی جوشی کا نو ٹ ھکایہ یہیں ٹ ھا مہوش ٹ ھی‬
‫دل ہی دل میں جوش ٹ ھی ل یکن آج نک اتنی نےعزئی یہیں ٹ ھولی۔۔ چ یات صاحب نے فینحہ کو یہت‬
‫مشکل سے راضی ک یا ٹ ھا۔۔۔ ناخارا اٹ ھیں فینحہ کو انکس یڈتٹ والی نات ٹ ھی ت یائی پڑی اسکے نعد وہ سادی‬
‫کی ت یاری میں منہ پر ففل لگانے حصہ لے رہی ٹ ھیں اور آچر وہ دن ٹ ھی آنا حب سادی خال میں رسموں‬
‫کے نعد حچاب کو اپراز کے س یگ خانا پڑا۔۔ سادی کے یہ نورے دن اسکی ماں اسے سمچ ھائی رہی کہ زنان‬
‫کو کیبرول رک ھیا ‪ ،‬شوہر کے حفوق ٹ ھی ت یائی رہیں ل یکن حچاب کو نو یس ان فرتب آنے دنوں میں انک ہی‬
‫نات سمچھ آرہی ٹ ھی کہ اسکی سادی انک شرائی یسنی سے ہو رہی ہے۔‬
‫” یہت مس کرنا ہوں تمہیں خ ِان من “‬
‫ق‬
‫وہ ناپ کے گلے لگ کر کاقی دپر روئی رہی اسکے ساٹھ خلیا اپراز کب سے اس لمی سین سے اک یا حکا‬
‫ب‬
‫ٹ ھا۔۔۔ آچر کار حب وہ سب سے مل کر کار میں یٹھی۔ اسکے ساٹھ بیٹ ھے اپراز نے اسکا ہاٹھ نکڑ کے‬
‫مچ نت سے کہا۔‬
‫” میں تمہاری گرل فرنڈ یہیں جو ا یسے الفاظ نو لنے ہو“ وہ ہاٹھ ج ھڑا کر تبز لہچے میں نولی۔۔۔اپراز کو اس‬
‫سے ایسی ام ید یہ ٹ ھی اسے لگا ٹ ھا اب نک وہ اس سادی کو ق بول کر خکی ہوگی۔‬
‫” تمہیں ناد ہے ک تقےتبرنا واال سین جہاں تم نے سب کے سا منے مبری نےعزئی کی ٹ ھی “ اپراز کا لہحہ‬
‫عچ نب ٹ ھا جو حچاب کو محسوس ہوا۔۔‬
‫ُ‬
‫” تم اشی النق ٹھے مچ ھے افسوس یہیں اپراز چ یات۔۔۔ تم نے جو مبری قٹملی کے ساٹھ ک یا تمہاری وجہ سے‬
‫میں ا نتے نانا کے سا منے شرم یدہ ہوں “ حچاب کا لفظ لفظ نقرت میں ڈونا ہوا ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫‪82‬‬
‫” سٹ آپ۔۔۔۔ حچاب ناتبر آج کا دن تم اتنی نوری زندگی میں ٹ ھول یہیں ناؤ گی عزت گوانا ک یا ہونا ہے‬
‫تمہیں آج ت یا لگے گا “ وہ عرانا اور شروعات ہوخکی ٹ ھی ک بوں کے کار ر کنے ہی وہ اسے ج ھوڑ کے اندر خا خال‬
‫گ یا۔۔۔ اپراز کی کزپز اسے اندر لے آبیں دادی اور مہوش دوشری کار میں آرہے ٹھے۔۔۔ اپراز کا اس‬
‫ب‬
‫طرح ج ھوڑ کے خانا اسے جوف میں می یال کر آگ یا کاقی دپر وہ اک یلی مہمانوں کی تنچ یٹھی رہی ٹ ھر انک خانون‬
‫نے ہی کہا دلہن کو دو لہے کے روم میں ج ھوڑ آؤ۔۔۔ حچاب کو نو یس دادو کا ات تظار ٹ ھا ل یکن آج نو اسکی‬
‫فسمت ٹ ھی اسے دھگا دے گنی۔۔۔ وہ ٹ ھر ٹ ھر کابینی اپراز کی کزیس کے ساٹھ روم میں نونجی آج یہلی‬
‫نار ساند اسکا روم روم کاتپ رہا ٹ ھا اپراز چ یات کے نام سے۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫” تمہاری اوقات ہے یہاں بیٹ ھنے کی؟؟؟ “ اپراز اتنی زور سے دھاڑا کہ اسکا دل کاتپ اٹ ھا۔۔۔‬
‫ب‬
‫ڈ تپ رنڈ شرارے میں مل بوس وہ ت یڈ پر یٹھی اس کا ات تظار کر رہی ٹ ھی۔۔۔۔ اسکا دل کسی شو کھے نتے کی‬
‫س‬
‫طرح کاتپ رہا ٹ ھا۔۔۔ وہ و یسے ہی گ ھبرائی ہمی اسکا ات تظار کر رہ ٹ ھی کہ اپراز روم میں داخل ہوا دروازہ‬
‫ک‬
‫ک ھو لنے ہی تبزی سے اسکی طرف ل تکا اور ج ھیکے سے اسے نازو سے ھینچ کر ا نتے سا منے ک ھڑا ک یا۔۔‬
‫” چ یاخ “‬
‫وہ اسے ٹ ھبڑ سے نوازنا زہر نلے الفاظ اسکی سماع بوں سے گزار رہا ٹ ھا۔۔‬
‫” زندگی عذاب کر دونگا تمہاری موت مانگو گی تم “‬
‫‪83‬‬
‫س‬
‫ا سنے ج ھیکے سے اسکا ہاٹھ نکڑا اور اسے ک ھینچیا ہوا روم سے ناہر لے آنا وہ ہمی چڑنا کی طرح اسکے ساٹھ‬
‫ک‬
‫ھچنی خلی خا رہی ٹ ھی سبڑھ بوں سے اپرنے وہ اسے ہال میں لے آنا جہاں مہمان گپ سپ میں گےل‬
‫ً‬
‫ہوے ٹھے اسکا نورا خاندان اس وقت خال میں موجود ٹ ھا۔۔ اپراز نے گرقت ڈھ یلی کر کے نقرت یا اسے‬
‫ٹ ھی یکنے ہونے ات نی ماں سے کہا۔‬
‫” یہ ک یا کر رہی ٹ ھی مبرے روم میں؟؟؟ اسکی اوقات ہے مبری کمرے میں قدم رک ھنے کی؟؟ “ اسکی‬
‫دھاڑ سے مہوش نک کاتپ اٹ ھی جو یہلی نار ا تنے ٹ ھائی کا ایسا روپ دنکھ رہی ٹ ھی۔‬
‫” یہ تمہاری ہی یس ید ٹ ھی مت ٹ ھولو “‬
‫اسکی ماں نے نخوت سے کہا‬
‫” یس ید ٹ ھی اب یہیں ہے!!!! ات یڈ مات یڈ اٹ یہ مچ ھے ا نتے روم میں نظر یہ آنے “ وہ اسے قہر پرسائی‬
‫نظروں سے گ ھور کر ا نتے روم میں خال گ یا دروازہ ت ید کرنے کی آواز نتچے نک س یائی دی۔۔‬
‫دلہن کے روپ میں سجی وہ زمین پر اوندھے منہ گری پڑی ٹ ھی ا تنے مہمانوں کے سا منے نےعزئی پر‬
‫یہلی دفعہ ا سنے موت کی سدت سے دعا کی۔۔۔۔ اسکی علطی ک یا ٹ ھی صرف اتنی کہ جود کو عل تظ نظروں‬
‫سے نچانے کے لنے وہ پردہ کرئی ٹ ھی؟؟؟ اس نے سا منے ک ھڑی مہوش کو دنک ھا جو قنح م ید ی سے اسے‬
‫دنکھ کر آنک ھوں ہی آنک ھوں میں کہہ رہی ٹ ھی‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫” ک بوں اپر گ یا نارسائی کا ٹ ھوت؟؟ “ اس نے اتنی آ ک ھیں ت ید کیں نو گالوں پر آیسوؤں کا آیسار یہہ‬
‫نکال۔۔‬

‫‪84‬‬
‫” کہا ٹ ھا نا ں خلنی آگ میں جود کومت ج ھونکو‪ ....‬افسوس ہونا ہے کہ تم مبری بیسٹ فرت یڈ رہ خکی ہو “ وہ‬
‫مسکرائی نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوئی‪...‬‬
‫!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!‬
‫” منہ ت ید رک ھو ات یا شرم کرو دوست ہے وہ تمہاری “‬
‫دادو کا نارا ہائی ہوگ یا ان سب کی حپ دنکھ کر وہ جود اٹھ کے اسکے ناس آبیں‪...‬وہاں ک ھڑے کسی‬
‫ایسان میں ایسات نت یہیں ٹ ھی تماسا دنکھ کر سب تٹ ھر کی مات ید جم کے ک ھڑے رہے۔‬
‫” چنے اٹھ ادھر آمبری دھی “ دادو نے جود ج ھک کر اسے اٹ ھانا۔۔‬
‫” یہی اوقات ہے اسکی “‬
‫مہوش پڑپڑائی ہوئی اسے انک تبز نظر سے نوازئی ا نتے کمرے میں خلی گنی ساٹھ فینحہ چ یات (مہوش کی‬
‫امی) ٹ ھی ات نی فرت یڈز کو لےکر ڈرات یگ روم میں خلی گ تیں مہمان نوسب گیسٹ روم میں آرام کی عرض‬
‫سے خلے گنے اب یس خال میں دادی ٹ ھی اور حچاب۔‬
‫” آ چنے “ حچاب کو سدت سے رونا آرہا ٹ ھا کیسی عزت افزائی کر گ یا ٹ ھا وہ اسکی نکاح کر کے ک یا اسکا‬
‫ات تفام نورا یہیں ہوا ٹ ھا جو اسےاس ذلت میں گڑھ گ یا اب وہ کیسے سب سے نظرپں مالنے گی اسکی نظر‬
‫نو دادی کے سا منے ٹ ھی ج ھکی ہوئی ٹ ھی یس وہ نظرپں ج ھکانے ان کے ساٹھ خل رہی ٹ ھی۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” بی یا میں تم سے یہت شرم یدہ ہوں مچ ھے ت یا ہونا صرف تمہارے انکار سے اسکا یہ عمل ہوگا نو اس کے‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬
‫ل‬
‫کمرے میں نی ہی یہ۔۔۔ میں خا نی ہوں یہت م ل ہے تمہارے لنے اسے ق بول کرنا ۔۔۔ کن بی یا‬ ‫ن‬

‫مبرے بینے میں الکھ پرات یاں سہی ل یکن اسکا دل دسم بوں کے لنے سخت ہے ل یکن ات بوں‪ ،‬عرت بوں اور‬
‫‪85‬‬
‫مددگاروں کے لنے پرم ہے۔۔۔ میں اسے سمچ ھاونگی تم پریسان یہ ہونا۔۔۔ “ وہ دادی کے کہنے پر چینج کر‬
‫کے آخکی ٹ ھی اس نے سم یل سا الن کا شوٹ یہیا ٹ ھا جو دادی نے مالزمہ سے کہہ کر مہوش سے م یگوانا‬
‫ب‬
‫ٹ ھا۔۔ اب وہ ا نکے ساٹھ ت یڈ پر یٹھی نظرپں ج ھکانے انکی نات سن رہی ٹ ھی ل یکن اپراز کی طرقداری اسے‬
‫ہضم یہیں ہوئی۔۔۔‬
‫” یس انک شوال نوج ھوں؟؟ “ نظرپں ہ بوز ج ھکی ہوئی ٹ ھیں یس ہوتٹ ہل رہے ٹھے۔‬
‫” ہاں چنے نوج ھو؟؟؟ “ دادی نے جوش دلی سے کہا اتنی دپر اسے حپ دنکھ کر وہ پریسان ہوگنی‬
‫ٹ ھیں۔۔۔‬
‫” ک یا آپ اتنی سگی بینی کی سادی کسی یسنی سےکر تیگی؟؟ ک بوں اکبر ماں ناپ ا نتے بی بوں کی سادی یہ‬
‫شو چنے کر کرنے ہیں کہ سادی کے نعدوہ سدھر خانے گا ذمہ دارناں آخابیں گی نا ت بوی سدھار دے‬
‫گی۔۔۔۔ حب ا نتے سال ماں ناپ کی پرورش اوالد کو سدھار یہ سکی نو دو دن کی آئی ت بوی اسے ک یا‬
‫سدھارے گی؟؟ “ وہ دادی کو آج اتنی عمر سے پڑھی لگی اسکا کہا انک انک لفظ صچنح ٹ ھا۔۔‬
‫س‬
‫” تم یہیں مچھو گی چنے مبرا بی یا یہاں پڑ ھنے آنا ٹ ھا ل یکن فینحہ کی مچ نت میں ایسا ک ھونا کہ آج نک وہ بی یا‬
‫یہیں مال مچ ھے۔۔۔۔ مبرا بی یا یشہ کرنا یہیں س یک ھا ٹ ھا ل یکن یہاں آکر س یکھ گ یا میں یہ یہیں کہنی فصور صرف‬
‫فینحہ کا ہے ل یکن س یگت نے نو اسے چراب ک یا نا۔۔۔ یس چنے دوست ہوں‪ ،‬نا م یاں ت بوی س یگت کا اپر‬
‫ہونا ہے اپراز کو ہی دنکھ لو ناپ کی س یگت کا اپر ہے اور یہ ٹ ھی حف تقت ہے کہ اگر ر سنے اجساس کے‬
‫معاف کرے نچانے ک یا ٹ ھا اب ہوں نو ا جھے اج ھوں کو سدھار د نتےہیں۔۔ چ یات نو اوالد سے یہلے ہللا‬

‫‪86‬‬
‫دنکھو مبرے کہنے سے یہلے ہر کام شر انچام د تیا ہے۔۔۔نےسک تبرے ساٹھ ُپرا ہوا ل یکن چنے اے‬
‫کی مضلخت سمچھ کر ق بول کر لو“ہللا‬
‫” آج نک انکل یشہ؟؟ “ آگے حچاب سے نوال یہ گ یا اسے نو ا یسے لوگوں سے جوف محسوس ہونا ٹ ھا کہاں آکر‬
‫ٹ ھیسی وہ؟؟؟‬
‫” ہاں چنے مبرا بی یا ہبرا ٹ ھا یہاں آکر یس امبروں کے اساروں پر نا چنے لگا۔۔۔ “ دادی کی آنکھ سے آیسو یہہ‬
‫کر گالوں پر ٹھسلے۔۔۔۔ حچاب نو جود آج انک ق یامت سے گزری ٹ ھی وہ ایہیں ک یا دالساد تنی؟؟ وہ اٹھ‬
‫کر وصو کرنے واشروم خلی آئی اسے اٹ ھی عساء کی تماز ٹ ھی پڑھنی ٹ ھی۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫کمرے میں ناگوار نو ٹ ھیلی ٹ ھی وہ اوندھے منہ ت یڈ پر لی یا ٹ ھا کہ اخانک مونانل کی نچنی رنگ نے اسکی بی ید‬
‫ن‬
‫میں خلل ت یدا ک یا جسکی وجہ سے اسکی بیسائی پر نل تماناں ہونے وہ آ ک ھیں ملیا تمشکل اٹ ھا۔۔۔‬
‫” ہ یلو “ تبزاری سے نو لنےہونے چیسے سینے والے پر اجسان ک یا ہوا اسکے لہچے سے ج ھلک یا ع ّصہ فون کے‬
‫اس نار ت یدے کو کچھ نل کے لنے خاموش کر گ یا۔۔۔‬
‫” واٹ میں اٹ ھی آ نا ہوں ڈوتٹ وری “‬
‫ُ‬
‫فون پرملنے والی حبر نے اسکی بی ید ٹ ھک سے اڑا دی وہ خلدی سے ناس پڑی شرٹ یہینے لگا ساٹھ مونانل‬
‫پر انک تمبر ڈانل ک یا۔‬
‫‪87‬‬
‫” ہ یلو قاسم سبو ڈنڈ کے اکاؤتٹ سے خلدی نچاس الکھ مبرے اکاؤتٹ میں پرایشقر کرو ہاں قاسٹ آئ‬
‫ڈوتٹ ت یڈ نور نلڈی انڈوایس ڈو اپز آئی س یڈ “ مونانل بی نٹ کی چ نب میں رک ھنے اس نے والٹ اور کار کی‬
‫ً‬
‫خائی سات یڈ بی یل سے اٹ ھائی اور نقرت یا دوڑنے ہونے ناہر کی طرف قدم پڑھانے۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫مالزمہ کا دنا شوٹ یہن کر وہ نتچے خلی آئی جہاں سب ڈابی یگ بی یل پر موجود اسکا ات تظار کر رہے ٹھے۔۔۔‬
‫” کیسی ہو؟؟؟ کوئی پرانلم نو یہیں ہوئی رات؟؟؟ تنی خگہ ہے مشکل ہوئی ہوگی۔۔۔ بی ید نوری کی‬
‫ہے؟؟ “ فینحہ چ یات نے حچاب کے بیٹ ھنے ہی نوج ھا حچاب کو لگا چیسے وہ طبز کر رہی ہیں۔۔۔ چ یکے گ ھر‬
‫میں کوئی مہمان موجود یہیں ٹ ھا فینحہ چ یات اور دادو ہی موجود ٹ ھیں مہوش ساند نوئی خا خکی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” میں ٹ ھیک ہوں آتنی اور بی ید آگنی ٹ ھی “‬
‫” گڈ “ ہلکا سے مسکرا کے وہ جوس گالس میں انڈ نلنے لگی۔۔ دادی نے جود ہی اسکی نل نٹ میں آمل نٹ اور‬
‫پراٹ ھا رک ھا۔۔۔۔‬
‫” ہ یلو ڈارل یگ وہٹ ہ تی یڈ منہ ک بوں ٹ ھالنا ہے؟؟ “ مہوش ڈھ یلی شرٹ اور پرانوزر میں مل بوس تنچ ھے سے‬
‫آکر دادو کے گلے لگی۔۔۔‬
‫” پرے ہٹ۔۔ یہیں میں تبری ڈارل یگ سارل یگ دنکھ لی کل کینی عزت کرئی ہے نو دادی کی۔۔ “ فینحہ‬
‫ب‬
‫نے آنک ھوں کی ت یل بوں کو گ ھمانا چیسے اس سین سے تبزار ہوں چ یکہ حچاب ٹ ھی النعلق تنی یٹھی رہی۔۔۔‬
‫‪88‬‬
‫” دادو ڈارل یگ وہ نو صروری ٹ ھا لوگوں کو ت یا ہونا خا ہنے کہ عزت کرنے واال ہی عزت کا جق دار ہونا ہے‬
‫اور نےعزت۔۔۔ “ حچاب کی طرف دنک ھنے دادی کے گلے میں نایہیں ڈالے وہ کاٹ دار لہچے میں نولی‬
‫دادی نے تنچ میں ہی اسکی نات کائی‬
‫ّ‬
‫” منہ ت ید رکھ ات یا ناسنہ کرنا ہے کرو وریہ خا ا نتے اسکول۔۔۔ “ دادی نے عصے سے اسکے نازو ج ھیکے۔۔۔‬
‫” آپ ہی خابیں اس عمر میں اسکول میں نوت بورس نی خائی ہوں اسکول یہیں “ وہ انکی نل نٹ سے نوسٹ‬
‫ل یکر پن فن کرئی اوپر ا نتے کمرے میں خلی گنی۔۔۔‬
‫س‬
‫” حچاب بینے ج ھوڑ ُپرا نا مات یا اور ہر کسی کی نات کو طبز یہیں مچ ھنے میں نے فینحہ سے کہا ٹ ھا تم حچاب‬
‫سے کل خال خال نوج ھیا۔۔۔ “ حچاب جو اب نک مہوش کے الفاظ ہضم یہ کر نائی ٹ ھی دادی کی نات‬
‫سن کر انک گہرا سایس خارج ک یا۔۔۔۔‬
‫” دادو سب کہاں ہیں؟؟ مہمان وعبرہ؟؟‬
‫” اپراز کے کام دنکھوصنح صنح اعالن کر دنا ولٹمہ انک ہفنے نعد ہوگا سب مہمان ناسنہ کرنے ہی گ ھروں کو‬
‫روایہ ہوگے ناقی جو گاؤں سے آنے ٹھے وہ گیسٹ روم میں ہیں سام کو نکلیں گے۔۔ ل یکن اس لڑکے‬
‫اسے ھداتت دے۔۔ “کی سمچھ یہیں آئی مچ ھے۔۔۔ ہللا‬
‫” آمین “ نےچی یار حچاب کے منہ سے نکال دادی نے اسے ساٹھ لگانا۔۔‬
‫” ُتم آمین مبری نجی چینی رہو۔۔ “ ناسنہ کرنے کے نعد وہ گارڈن میں آگنی جونلی کا وستع و عرنض‬
‫ً‬
‫گارڈن نقرت یا نو ک یال پر مسٹمل ٹ ھا ٹھوڑے قاصلے پر انک جونصورت ہٹ ت یا ٹ ھا جس میں لکڑی سے نتے‬
‫جونصورت بینخبز ٹھے۔۔۔ہر طرف جونصورت رنگ پر نگے ٹ ھول ٹھے۔۔۔ گارڈن سے آگے ہی انک جونصورت‬
‫‪89‬‬
‫شوتم یگ ٹ ھول ٹ ھا انک ناؤنڈری تنی ٹ ھی جس نے گارڈن اور شوتم یگ نول کی سات یڈ کو علنچدہ ک یا ٹ ھا۔۔۔‬
‫کاقی دپر وہ گارڈن میں یہلنی رہی ٹ ھر دادی کے روم میں خلی آئی سارا دن ہی اسکا نورنگ گزرا یس لنچ ناتم‬
‫میں کچھ مہمانوں سے مالقات ہوئی جو گاؤں سے آنے ٹھے اور جوش دلی سے اس سے ملے۔۔۔ ناقی سارا‬
‫دن وہ دادی کے روم میں رہی۔۔ عساء کی اذان ہوئی ہی ا سنے تماز ادا کی دعا ما نگنے وقت اسے شور کی آواز‬
‫آئی اور یہ آواز وہ ہزاروں میں ٹ ھی یہچان سکنی ہے اپراز چ یات۔۔ اسکے لب نےآواز ہلے دعا کے لنے‬
‫اٹ ھنے ہاٹھ نتچے گر گنے وہ خانےتماز یہ کر کے نتچے کی خاتب خل دی۔۔۔‬
‫” دادو کہیں آوارہ گردی یہیں کرنے گ یا انک صروری کام ٹ ھا وہی کرنے گ یا ٹ ھا۔۔۔ آپ یہ ت یابیں وہ‬
‫ج‬
‫نارسا ئی ئی کہاں ہے “ اپراز نازو کے کف فولڈ کرنا ھنچ ھال کر نوال وہ رف خلنے میں مل بوس ٹ ھکا ٹ ھکا سا‬
‫ب‬
‫لگ رہا ٹ ھا دادی صوفے پر یٹھی ٹ ھیں اور وہ ا نکے سا منے ک ھڑا صفات یاں دے رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫ک‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫” ک یا نارسا ئی ئی لگا رک ھا ہے ت بوی ہے تمہاری اور اب ک بوں ناد آرہی ہے ا کی؟؟؟ ل نو سب کے‬
‫سا منے تماسا ت یا کر گنے ٹھے کمرے نک سے نکال دنا اب ک بوں نوجھ رہے ہو اسکا؟؟ “ دادو نے شرد‬
‫لہچے میں اسے شرم دالئی خاہے جس پر اس کا کوئی اپر نظر یہیں آنا۔‬
‫” کل کچھ زنادہ ہی ئی لی ٹ ھی مچ ھے نو ناد ٹ ھی یہیں ک یا ہوا ٹ ھا آپ ڈبی یل میں ت یا دپں ک یا ت یا ناد آخانے‬
‫اور شرم ٹ ھی آخانے “ اپراز نے تمشکل مسکراہٹ دنانے کہا اسے ت یا ہے دادی آسائی سے ج ھوڑنے والی‬
‫یہیں۔۔۔۔‬

‫‪90‬‬
‫” نچ ھے نالکل شرم یہیں آرہی اس نجی کے سا منے میں اتنی ہی نظروں سے گر گنی مچ ھے ت یا ہونا یہ ارادہ‬
‫ہے تبرا کٹھی رسنہ ل یکر یہ خائی “ دادو کہنے کہنے ہا بینے لگیں اپراز خلدی سے ا نکے ناس آگ یا یہلے انکی بیٹھ‬
‫ٹ ھیکی ٹ ھر ت یار ٹ ھرے لہچے میں کہا‬
‫” اوہ دادو ڈارل یگ!!!! “‬
‫” پرے ہٹ “ دادی نے ُپرا سا منہ ت یانا اسکے کبڑوں سے شراب کی اٹ ھنی نو ایہیں ناگوار گزری۔۔۔‬
‫” ک بوں دادو اب ک ھایسی یہیں آرہی؟؟ اپراز کے شوال پر دادو نے عی یک اوپر کی جو ک ھایسنے ک ھایسنے‬
‫ٹھسل کر ناک نک خلی آئی۔۔۔‬
‫اپراز خات یا ٹ ھا وہ نانک کر رہی ہیں۔۔۔‬
‫” نے شرم ہی رہ تگا۔۔ اس نجی کے ساٹھ ک بوں ک یا ایسا؟؟ “‬
‫” دادو یس شزا ہے خالل رسنہ جوڑنے گ یا ٹ ھا چرام ئی لی اور نفضان ات یا کر بیٹ ھا۔۔ اب دنک ھیا دادو اسے‬
‫پریسان یہیں کرونگا۔۔۔ آپ و یسے کب خا رہی ہیں؟؟ “ سارا الزام شراب پر لگا کر اس نے ات یا شوال‬
‫نوج ھا جسے سن کر دادو نے اسے گ ھوری سے نوازا۔۔۔‬
‫” میں کہیں یہیں خانے والی تبری ہر کاروائی پر نظر ہے مبری۔۔ “ دادو کی نات سن کر اپراز نے شر‬
‫ک ھچانا ٹ ھر نظر سبڑھ بوں پر پڑی جہاں وہ جشننہ آچری سبڑھی پر ک ھڑی اس پر نچلیاں گرا رہی ٹ ھی۔۔۔ تماز‬
‫س یانل میں جہرے کے گرد ت یدھا دو تیا اسے اورٹ ھی جشین ت یا رہا ٹ ھا۔ وہ دونوں ہاٹ ھوں کو آیس میں مسل‬
‫رہی ٹ ھی جن میں ٹ ھر ٹ ھر کے مہ یدی لگی ہوئی ٹ ھی۔۔ حچاب کو اپراز کی ا نتے وجود پر جمی نظرپں ع ّصہ دال‬
‫رہیں ٹ ھیں اس سے یہلے کے وہ نتچے اپرنے کے لنے قدم پڑھانے‬
‫‪91‬‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫اپراز وقت صا نع کنے نغبر تبزی سے سبڑھ یاں چڑھ یا اسے نچنے ہوے روم یں لے آنا۔۔۔۔‬
‫م‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫ُ‬ ‫ً ک‬
‫” ج ھوڑو مبرا ہاٹھ میں نے کہا ج ھوڑو “ وہ اسکا ہاٹھ نکڑے نقرت یا ھینچنے ہونے اشی کمرے میں لے آنا‬
‫ُ‬
‫جہاں سے کل رات اسے نکاالٹ ھا۔۔۔‬
‫” یہیں ج ھوڑونگا ک یا کروگی؟؟؟ “ کمرے کا دروازہ ت ید کرنے اپراز نے انک ج ھیکے سے اسے ج ھوڑا وہ ات یا‬
‫ہاٹھ مسلنے لگی یہ چرکت دنکھ اپراز کو التبرپری واال فصہ ناد آگ یا۔۔‬
‫” شوہر ہوں اب تمہارا!!! تمہارے عسق میں ناگل ہونا عاشق یہیں جس کے ج ھونے سے ہاٹھ دھونے‬
‫خلی خاؤ۔۔ “‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫حچاب نا ھی سے اسے د ک ھنے گی۔ چ یکے اپراز مسکرا نا ہونے اسکے کان کے فرتب ج ھکا ا سنے حچاب کا‬
‫ہاٹھ نکڑا ٹ ھا اسے نقین ٹ ھا وہ تنچ ھے ہٹ خانے گی۔۔۔۔‬
‫” سایہ پن کے ہر نل ساٹھ رہا ہوں!!! تمہاری انک انک علطی ناد ہے “ نےخد فرتب ج ھکنے ہونے وہ‬
‫اسکے کان میں رازداری سے نوال اور دھبرے سے ہاٹھ ج ھوڑ کر ت یڈ پر بیٹھ گ یا اب اسکی نظرپں حچاب پر نکی‬
‫ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔‬
‫” تم مبرے عسق میں ناگل ٹھے؟؟ “ حچاب کو نقین یہ آنا وہ نو اب نک جود کو اسکا ات تفام سمچھ رہی ٹ ھی‬
‫چ یکے اپراز کا قلک سگاف قہقہہ نچانے ک بوں اسے شرم یدہ کر گ یا۔۔۔‬
‫‪92‬‬
‫” عسق اور وہ ٹ ھی تم سے؟؟ مچ نت ہوخانے ات یا ہی کاقی ہے و یسے مچ نت ہوخائی ہے ل یکن ت بوی سے‬
‫کون کرے؟؟ وہ نو اتنی ہی ملک نت ہے “ اپراز انک ہاٹھ شر پر نکانے ت یڈ سے ت یک لگا کے بیٹ ھا ٹ ھا چ یکہ‬
‫نظرپں اس جشننہ سے انک نل کو یہیں ہنی ٹ ھیں۔۔۔‬
‫” تم چیسا گ ھی یا سحص کسی سے مچ نت نو ک یا؟؟ کسی کی عزت نک یہیں کر سک یا خاہے وہ اتنی ہی ماں‬
‫ہو نا یہن۔۔۔ “ نقرت وحفارت ٹ ھی حچاب کی نظروں میں ماں یہن کا سن کر وہ جو مزے سے لی یا ٹ ھا‬
‫اسکے شر پر آن ک ھڑا ہوا۔۔۔‬
‫” اوہ نو سٹ اپ تم کوئی اتنی اہم یہیں کہ صفات یاں د تیا ٹ ھروں۔۔۔ “ اسکا نازو سچنی سے نکڑے وہ اس‬
‫سے ٹ ھی تبز آواز میں نوال۔۔‬
‫” ہونا ٹ ھی یہیں خاہنی تم چیسے سحص سے کوئی رسنہ ٹ ھی یہیں رک ھیا یہیں خاہنی۔۔۔ جو ٹ ھری محفل میں‬
‫اتنی ہی عزت کا چ یازہ نکالے کل تم نے مچ ھے یہیں جود کو رشوا ک یا جود کا تماسا ت یانا ک بونکہ ٹ ھلے یہلے کوئی‬
‫رسنہ یہ ٹ ھا ل یکن اب ت بوی ہوں تمہاری۔۔۔ “ اپراز اسے جن نظروں سے دنکھ رہا ٹ ھا اسکا دل خاہا زمین ٹ ھنے‬
‫اور وہ اس میں سماں خانے۔۔۔۔اسکی نظرپں ایسی ٹ ھیں نےاچی یار حچاب نے سانوں کے گرد دو تیا ا جھے‬
‫سے ٹ ھیالنا۔۔۔‬
‫” مچھ سے نچنے کے سارے چرنے آزما رہی؟؟ حبر تمہاری نانوں میں آکر تمہارے تبر نو نکڑنے واال یہیں۔۔‬
‫خ ِان من رات گنی نات گنی اب آگے کی رانوں کا شوجو۔۔ “ وہ کہنے ہوے اسکے فرتب پر آ نا خا رہا‬
‫ٹ ھا۔۔۔‬
‫” دوڑ ہ بو گ ھی یا ایسان۔۔ “ حچاب اس کے انک قدم پڑھانے ہی دو قدم تنچ ھے ہنی۔۔۔‬
‫‪93‬‬
‫” شوہر ہوں تمہارا نےئی۔۔ “ حچاب کا ڈرنا اسکی مردایہ انا کو یسکین دے رہا ٹ ھا۔۔آج نک لڑک یاں جود‬
‫اسکے ناس خل کر آبیں نا وہ انکی رصام یدی سے ناس خا نا ٹ ھا ل یکن حچاب وہ واخد لڑکی ٹ ھی جو صرف اسکے‬
‫ج ھونے سے پری طرح رو پڑی تب سے اپراز کو انک صد ہو خلی ٹ ھی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” اشی نات کا افسوس ہے۔۔۔ “ حچاب نے زہر چ ید لہچے میں کہ کر اسے دور دھک یال اور کمرے سے‬
‫ٹ ھاگنی ہوئی نتچے خلی آئی۔۔۔‬
‫” وایس آؤ وریہ آج تمہاری حبر یہیں۔۔۔ “ وہ اسکی نات ان سنی کرئی انک نل کو ٹ ھی یہ رکی۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫نورے دن وہ کمرے میں اک یلے سلگ یا رہا ل یکن رات ہونے ہی اسکی پرداست جواب دے گنی اور وہ ڈپر‬
‫کے نعد اسکی حبر لینے دادی کے روم میں آن یہنچا۔۔۔ ل یکن اپراز کی فسمت وہ ساند اسکی آمد سے آ گاہ‬
‫ب‬
‫ٹ ھی تٹھی تماز پڑ ھنے بیٹھ گنی اور دادو نل یگ پر یٹھی یشینح کر رہی ٹ ھیں۔‬
‫” دادو آپ کو نونے نوئی کی جوایش یہیں؟؟ “ دادی کے نلیگ پر لی نے وہ حچاب کو نظروں کے حضار میں‬
‫لنے گونا ہوا۔۔۔‬
‫” ہانے ک بوں یہیں ہوگی۔۔۔ مبری نو دعا ہے خلد ہی یہ جوسخبری مبرے کانوں کو نصنب ہو “ دادی‬
‫نے آس ٹ ھرے لہچے میں کہا‬

‫‪94‬‬
‫ج‬
‫” کہاں سے ہوگی؟؟؟ سارا دن نو یہ آپ سے چ یکی ہوئی ہوئی ہے “ اپراز نے نال جوف و ھچ ھک حچاب کو‬
‫دنک ھنے کہا‬
‫” نےشرم۔۔۔ شرم چ یا یہیں ہے نچھ میں اس طرح نات کرنے ہیں دادو سے؟؟ دادو نے اس کے‬
‫ک یدھے پر انک ٹ ھبڑ رس ید ک یا جشکا اس پر کوئی اپر یہ ہوا‬
‫” دادو دادا نے کی ٹ ھی شرم و چ یا “ اپراز نے ٹ ھی جساب نورا ک یا‬
‫” خل نےشرم “ دادی نے عی یک درست کر کے منہ دوشری طرف کر ل یا اپراز انکی ادابیں دنک ھیا رہا‬
‫” دادو یہ کب سے تماز پڑھ رہی ہے؟؟ “ اپراز نے نےزار ہوکر نوج ھا جو رکوح میں ٹ ھی کوئی بین خار م نٹ‬
‫نعد ج ھکنی‬
‫” بیس م نٹ ہوگے۔۔۔ “‬
‫” بیس م نٹ میں نو امام ٹ ھی تماز پڑھا کر قارغ کرد تیا۔۔۔ یہ کویسی تماز پڑھ رہی ہے؟؟ “ بیس کا سن‬
‫کر اسے سدند دھحکا لگا وہ خان حکا ٹ ھا حچاب م یڈم تماز پڑھ کے قارغ ہو خکی ہیں یہ صرف اس سے نچنے کا‬
‫اک یہایہ ہے۔‬
‫” عساء “ دادی نے دھٹمی آواز میں کہا‬
‫” مچ ھے دنکھ کر طونل کردی ہوگی۔۔۔۔ اب یہ فجر کی تماز پڑھ کے ا ٹھے گی “ وہ ع ّصہ ضتط کر گ یا۔ وریہ‬
‫دل نو خاہا رہا ٹ ھا دادو کی پروا کے نغبر گودمیں اٹ ھا لے خانے‬
‫” اس سے یہلے یہچد ٹ ھی ہے “ دادی کی نات سن کر وہ شر ٹ ھام کر رہ گ یا‬
‫” دادو ان م یڈم نے عساء یہچد سب آج ہی پڑھ یا‬
‫‪95‬‬
‫ب‬
‫انفکٹ فضا تمازپں ٹ ھی آج کے لنے شوچ یٹ ھی ہوگی یہ یہیں اٹ ھنے والی آج “‬
‫اونجی آواز میں وہ اس پر طبز کر گ یا۔۔۔ مزند دو م نٹ نعد حب وہ سالم کر کے دونارہ ت نت کرنے لگی نو‬
‫اپراز سے پرداست یہ ہوا۔۔۔۔۔۔‬
‫” حچاب ناتبر آپ کے لنے پرس رہے ہیں کچھ نو نظِرکرم کرو اس معصوم پر “ وہ اسے گہری نظروں سے‬
‫دنک ھیا معصوم نت سے نوال۔۔ حچاب جو کب سے اسکی نکواس پرداست کر رہی ٹ ھی تپ اٹ ھی ل یکن ان س یا‬
‫کرئی رہی۔۔۔۔۔‬
‫” ت یگ یہ کر تماز پڑ ھنے دے “ دادی نے نوکا‬
‫” ت یگ کرنے کا موفع ہی کہاں د تنی ہے “ حچاب کو اسکی نظرپں ہڈنوں میں گھسنی محسوس ہو رہی‬
‫ٹ ھیں۔ جو اس پر سے نظرپں ہ یانا نو خات یا ہی یہیں ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” دل ہی دل میں گال یاں دے رہی ہوگی “ وہ اسکے لرزنے ہاٹ ھوں کی ک تف نت سے محفوظ ہونا مسکرانا‬
‫” تبری طرح یہیں ہے معصوم ہے گال یاں آئی ٹ ھی یہیں ہونگی “‬
‫دادو نے عصے سے جواب دنا‬
‫” معصوم ؟؟ اس سے نو ستظان ٹ ھی ت یاہ ما نگے “‬
‫اپراز کو یہلی نار اسکا ٹ ھبڑ ناد آنے ع ّصہ یہیں آنا نلکہ جود نخود اسکے ہوت بوں پر ہلکی سے مسکراہٹ ر تیگی۔‬
‫” وہ نو نچھ سے ٹ ھی مانگ یا ہے “ دادی ٹ ھی کم یہیں ٹ ھیں اپراز کے ہر شوال کا جواب خاصر ٹ ھا۔۔ اپراز نو‬
‫صرف اسے ہی دنکھ رہا ٹ ھا دادی نے ک یا کہا اسکا دماغ خاصر ہی کہاں ٹ ھا وہ نو یس اس دسمن خاں کو‬
‫نکے خا رہا ٹ ھا جسے اسکی کوئی پروا یہیں۔۔۔۔۔‬
‫‪96‬‬
‫” تماز کا ت یا ہے شوہر کے حفوق یہیں ت یا؟؟ صچنح کہنے ہیں چراغ نلے اندھبرا ہونا ہےس یا ٹ ھا آج دنکھ ٹ ھی‬
‫ل یا ت یگم صاحنہ سب کو ل یکجر د تنی ٹ ھرئی ہیں جود کا ناتم آنے نو اندھی گونگی یہری پن خائی ہیں۔۔۔ “ اپراز‬
‫نے آچری تبر یسانے پر لگانا وہ خات یا ٹ ھا حچاب ناتبر ات یا نام سن کر ٹ ھبری سبرئی پن خانے گی‪ ،‬آچر جواب‬
‫دنے ت یا اور ات یا نفضان کنے نغبر حچاب ناتبر کو بی ید ہی کہا آئی ہے۔۔۔‬
‫” آرہے ہیں شرکار ہمارے۔۔۔ “ اسے سالم ٹ ھبرنا دنکھ وہ نا آواز نلید نوال حچاب نے سالم ٹ ھبر کر اسے‬
‫دل ہی دل میں جوب س یائی۔۔۔‬
‫” دادو مبری نفلی تماز رہنی ٹ ھی وہی پڑھ رہی ٹ ھی “ حچاب نے انک تبز نظر سے اپراز کو نوازا‬
‫اج خدا کو ٹ ھی جوش کرو۔۔۔۔ “ وہ ” اب روم میں خلو ع یادت کر کے ہللا‬ ‫کو جوش کردنا اب ذرا ا نتے مز ِ‬
‫اسے خانےتماز یہ کرنے دنکھ اٹھ حکا ٹ ھا اب حچاب کا ہاٹھ نکڑے وہ خکمنہ انداز میں نوال‬
‫” مچ ھے کہیں یہیں خانا میں دادی کے ناس شوؤنگی “ حچاب اس کے ہاٹھ نکڑنے سے جوفزدہ ہوگنی۔۔۔۔‬
‫چ یکے اپراز نے اسکا جواب سن کر گرقت سخت کر لی۔۔۔۔ اس سے یہلے وہ کچھ نول یا دادی نولیں۔۔۔‬
‫” حچاب بینے اس طرح شوہر کے خاپز حفوق سے انکار یہیں کرنے۔۔ فرسنے ساری رات نددعابیں د نتے‬
‫کے پزدنک سب سے یس یدندہ شوہر ت بوی کا رسنہ ہے ک بوں کہ یہ واخد رسنہ ہے جس ہیں خاتنی ہو ہللا‬
‫میں علنچدگی ہوئی ہے۔۔۔ یہ ماں ناپ سے رسنہ نوت یا یہ یہن ٹ ھائی سے ل یکن م یاں ت بوی کا چی یا رسنہ‬
‫نازک ہے ات یا تٹ ھانا مشکل ہے۔۔ حب شوہر نالنے نو خکم ہے ت بوی سارے کام ج ھوڑ کے اسکا کہا یہلے‬
‫مانے۔۔۔اب آپ کا نکاح ہو حکا ہے اور شوہر کا کمرہ ہی آپ کا ات یا ہے۔۔ اور شوہر کے حفوق آپ پر‬

‫‪97‬‬
‫فرض۔۔۔ “ دادی نے ت یار سے حچاب کو سمچ ھانا اسکی ک تف نت سے وہ وافف ٹ ھیں۔۔۔۔چ یکے حچاب کا‬
‫جہاں منہ ل تکا وہیں دل میں جوف حگا اور اپراز انکی نفص یل سن کر جی خان سے قدا ہوگ یا۔۔۔۔‬
‫” دادو روز آپ کے ناس انک گ ھننہ ج ھوڑ خاؤنگا اشی طرح یس شوہر کے حفوق ت یانا حبردار دادی جو فرانض‬
‫ت یانے و یسے ہی کم دماغ چراب کرئی ہے۔۔۔ اج ھا دادو اتنی ت بوی کو لے خا رہا ہوں خلد ہی آپ کو گڈ ت بوز‬
‫دونگا۔۔۔ “وہ نال جوف و شرم دادی سے کہہ کر اسے ا نتے ساٹھ ک ھینچیا لے گ یا۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫اپراز نے کمرے کا دروازہ الت مار کے ت ید ک یا اور حچاب جسے اس نے ق یدھے پر اٹ ھا رک ھا ٹ ھا ت یڈ پر‬
‫ت تکا۔۔۔۔‬
‫” خاہل ایسان‪ ،‬نے شرم گ ھی یا‪ ،‬کافر۔۔۔ “ وہ دادو کے روم سے نکلنے ہی چنچنے لگی ٹ ھی ساٹھ ات یا ہاٹھ‬
‫ج ھڑوانے کی ٹ ھرنور کوشش میں ٹ ھی اپراز نے ت یگ آکر اسے ا نتے ق یدھے پر اٹ ھا ل یا ل یکن کمرے میں‬
‫آنے ہی وہ ٹ ھر سے اتنی زنان سے مسلسل اس پر وار کر رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” چی یا نول یا ہے نولو نارسا ئی ئی انفکٹ گال یاں د تنی ہے وہ ٹ ھی دو آئ ڈوتٹ کیبر۔۔۔۔۔۔ آج تمہارا رونا‬
‫نلک یا ٹ ھی مچ ھے روک یہیں سک یا۔۔۔۔ دادی کے روم میں خانے کی جو چرکت تم نے کی وہ معاقی کے قانل‬
‫یہیں۔۔۔ “ دونوں ہاٹھ دابیں نابیں رکھ کے وہ اس پر ج ھکنے ہونے قہر آلودہ نظروں سے نوازنا سخت لہچے‬

‫‪98‬‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫ق‬‫م‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫میں نوال۔ حچاب کی آ یں جوف سے نوری ل یں وہ ا کی نات کا ہوم صاف مچھ نی آج وہ‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫اسکی یہیں سنے واال۔۔۔۔۔‬
‫” تم نے مچ ھے نکاال ٹ ھا۔۔۔ اور نےعزت ک یا ٹ ھا سب کے سا منے “‬
‫حچاب اس سے جوفزدہ ہوئی اتنی دھبرے سے نولی کے تمشکل وہ سن نانا لہچے میں نخوں سے معصوم نت‬
‫ٹ ھی اور آنکھوں میں ہلکی سے تمی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” اور تم نے جو مچ ھے درس دنا ٹ ھا اسکا ک یا؟؟ “‬
‫شرد لہچے میں وہ اسے ک تق نیبرنا واال وافع ناد دال گ یا‬
‫” وہ تم ڈپزو کرنے ٹھے “ وہ ہلکی آواز میں پڑپڑائی ل یکن اپراز کو اسکی پرپراہٹ صاف س یائی دی‬
‫” حچاب ناتبر۔۔۔۔ تم۔۔۔ تم نے مچ ھے ناگل ک یا ٹ ھا۔۔۔۔ نل نل مبری اخازت کے نغبر مبری شوجوں پر‬
‫قانض رہیں۔۔۔ تمہارے ساٹھ خاہ کر ٹ ھی میں کچھ ُپرا یہ کر سگا ل یکن تم تم نے جود ا تنے ساٹھ ُپرا ک یا۔۔‬
‫اتنی پرنادی کی تم جود زم یدار ہو۔۔۔ مچ ھے ٹ ھی کوئی افسوس یہیں ل یکن۔۔۔۔۔ مبرا وعدہ ہے تم‬
‫سے۔۔۔۔۔۔ ساری زندگی کے لنے۔۔۔۔۔ تم دنکھو گی اپراز چ یات کیسے اتنی ت بوی کو عزت د تیا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہے۔۔۔۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے جہاں ا نتے دل کا خال ت یا گ یا وہیں اسے اتنی اس عزت سے‬
‫ّ‬
‫نوازا جو اپراز کے عصے میں وہ سب کی نظروں میں ک ھو خکی ٹ ھی۔۔ حچاب نے کوئی جواب یہ دنا نظرپں ٹ ھبر‬
‫لیں۔۔ اسکا دل کسی نلی کے چنے کی طرح کاتپ رہا ٹ ھا ک بوں کے اپراز اس پر ج ھکا ک ھڑا ٹ ھا جسکی وجہ‬
‫سے وہ ٹ ھاگ ٹ ھی یہیں سکنی ٹ ھی۔۔۔ اپراز نے ہاٹھ پڑھا کر ہلکا سا اسکا گال جوھا۔۔۔‬
‫” یہیں “ حچاب تبر کی تبزی سے تنچ ھے ہوئی خالئی‬
‫‪99‬‬
‫ّ‬
‫” حچاب۔۔۔ تم مچ ھے روک یہیں سک تیں “ عصے میں اسکی دماغ کی نظرپں نک واصع ٹ ھیں۔ اپراز نے ہاٹھ‬
‫پڑھا کر ت یڈ پر رک ھا اسکا ہاٹھ ٹ ھام یا خاہا کے حچاب خالئی۔۔۔‬
‫” نقرت ہے تم سے تم آنے یہ فرتب میں تمہیں نددعابیں دے دے کر مار دونگی۔۔۔۔ “ اپراز نے انک‬
‫یہ سنی ناس بیٹھ کر سچنی سے اسکا ہاٹھ ٹ ھما ” اب ناکو۔۔۔ “‬
‫” دنکھو نلبز مبرے فرتب یہیں آنا۔۔۔۔ تم۔۔۔۔ تم یسنی ہو دور رہو مچھ سے کرات نت آئی ہے تم‬
‫سے۔۔۔۔ “ وہ ا نتے دوشرے ہاٹھ سے اپراز کے ہاٹ ھوں پر ناجن سے ک ھرو چنے چنجی۔۔۔۔ اپراز اسکا لمحہ نا‬
‫لمحہ پڑھ یا ناگل پن دنک ھیا رہا جو مزند اسے ع ّصہ دال گ یا۔۔‬
‫” تم نے کہا ٹ ھا یہ چرام ر سنے ت یا نا ہوں آج خالل ت یاؤں گا۔۔۔ تم حچاب ناتبر مبری یہ مچ نت کے قانل‬
‫ہو یہ نقرت نچانے ک بوں خاہ کر ٹ ھی یہ تمہیں ذہن سے نکال سک یا ہوں یہ نقرت کر سک یا۔۔۔۔ ل یکن آج‬
‫اس ہالل کا مزہ صرور ج ھکونگا۔۔۔۔۔ آچر تمہارا جق ٹ ھی نو د تیا ہے۔۔۔ “ وہ سفاکی سے ہیسا‪ ،‬شرخ آنک ھوں‬
‫سے اسے گ ھورنے اس نے حچاب کو ا نتے حضار میں ل یا اور روم کو روسن کرئی لٹمپ کی ہلکی روسنی ٹ ھی‬
‫ٹ ھچا دی۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ ت یڈ پر حت لینی ٹ ھی۔ نک ھرے نالوں کی کچھ ل تیں گ یلے گالوں سے چ یکی ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔شرخ ہوئی‬
‫ن‬
‫شوجی آ ک ھیں ک ھولے وہ کمرے میں ٹ ھیال اندھبرا دنکھ رہی ٹ ھی جو اسکی زندگی میں ج ھا حکا ٹ ھا۔۔۔ دل کا درد‬
‫نل نل مزند پڑھ یا حب اتنی پرنادی کا اجساس ہونا۔۔۔ آیسو کسی ندی کی طرح اسکی آنکھوں سے ٹ ھسل کر‬
‫نالوں میں خذب ہورہے ٹھے ۔۔۔ رات کا م تظر ناد آنے ہی اسکا دماغ ٹ ھینے لگ یا کروٹ لی نے اسکی نظر اپراز‬
‫‪100‬‬
‫پر پڑی جو دت یا جہاں سے نےت یاز پر سکون بی ید میں ٹ ھا حچاب کا دل خاہا ا نتے خلنے دل کی طرح وہ اسے‬
‫ٹ ھی خال کر راکھ کردے وہ اٹ ھی اسے نکدم کمرے میں وجست ہونے لگی‪ ،‬سایس لی یا دشوار لگا‪ ،‬وہ ٹ ھاگنی‬
‫ہوئی نالکنی میں خا رہی ٹ ھی کہ آنکھوں کے سا منے انک نل کو اندھبرا ج ھانے سے اسکا تبر پری طرح بی یل‬
‫سے خالگا ہلکی سے چنخ اسکے خلق سے پرآمد ہوئی ل یکن وہ رکی یہیں ٹ ھاگنی ہوئی تبرس پر آگنی جہاں ت یال‬
‫آسمان کالے نادلوں سے ڈھکا ہوا ٹ ھا ٹ ھیڈی ہواؤں اور تبز خلنی نارش نے موسم کو مزند جشین ت یا دنا۔۔‬
‫ل یکن یہ جوش گوار موسم ٹ ھی اسکے دل میں خلنی آگ یہ نچ ھا سکا وہ ا نتے نازؤں ‪ ,‬جہرے کو ہاٹ ھوں سے‬
‫ُ‬
‫ُپری طرح رگڑنے لگی اپراز چ یات کا لمس اسے د ہکنے انگاروں کی مات ید ا نتے جسم پر ٹ ھیا محسوس ہو رہا‬
‫چ‬
‫ٹ ھا۔۔۔۔۔۔‬
‫” ناگل ہوگنی ہو ؟؟؟ “ اپراز جو اسکی چنخ سن کر اٹ ھا ٹ ھا اسے اس طرح نارش میں ٹ ھیگنے اور جہرے کو‬
‫رگڑنا دنکھ آنے سے ناہر ہوگ یا یہ لڑکی اسے نل نل صد دال رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ہاں ناگل ہوگنی ہوں۔۔۔ تم نے مچ ھے کردنا ہے۔۔۔۔۔ سب چٹم ہوگ یا۔۔۔۔ سب۔۔۔۔۔۔۔پرناد کردنا‬
‫تم نے مچ ھے۔۔۔۔ می۔۔۔۔ میں۔۔۔ نو ناک ٹ ھی ٹ ھر تم چیسا سحص مبرا نصنب ک بوں ت یا کس گ یاہ کی‬
‫شزا ملی ہے مچ ھے؟؟؟ مبرا کون سا۔۔۔۔ عمل مچھے پرناد کر گ یا؟؟؟؟ تم۔۔۔ک بوں آنے تم مر ک بوں‬
‫یہیں گنے؟؟ ک بوں مبرے ساٹھ یہ سب ک یا۔۔۔۔ ک بوں نولو؟؟ “ اپراز کا پڑھ یا ہاٹھ ج ھیک کر وہ اسکی‬
‫شرٹ نکڑ کے چنخ پڑی۔۔۔‬
‫ج‬
‫” اس یاپ اٹ یسنی ہوں آوارہ ہوں پڑے سے پڑا گہ تگار ہوں ل یکن۔۔۔۔۔“ وہ اسے ھنچھوڑنے ہونے‬
‫شرد لہچے میں کہ یا نکدم ُحپ ہوگ یا ٹ ھر انک نظر حچاب پر ڈال کر شر نفی میں ہالنا۔۔۔۔” تم چیسے لوگوں‬
‫‪101‬‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ل ُ‬
‫کے لنے صچنح کہا ہے جس کو ”میں“ کی ہوا گی اسے ھر یہ ”دوا“ گی یہ ”دعا “ ا کی آ ھوں یں‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬
‫ٹ س ج‬
‫دنک ھنے وہ ا نتے ازلی شرد لہچے میں نوال ل یکن حچاب وہ کہاں ا نتے ہویش میں ھی ا کے ھوڑنے سے وہ‬
‫چ‬‫ن‬ ‫ھ‬

‫اتنی جواس ک ھو کر اسکی نایہوں میں ج ھول گنی اپراز نکدم دنگ رہ گ یا ٹ ھر سیٹ ھلنے پر تبر کی تبزی سے اسے‬
‫ً‬
‫گود میں اٹ ھا کر ت یڈ نک النا۔۔ اسے لی یا کر اپراز نے فورا نظر ارد گرد دوڑائی اسے ڈریس یگ بی یل پر ات یا فون‬
‫نظر آنا۔ تبزی سے قاصلہ طے کر کے اس نے ات یا فون اٹ ھانا اور انک تمبر ڈانل ک یا‬
‫” سارا آئ ت یڈ نور ہ یلپ نلبز کم قاسٹ “ سارا کو اسکی آواز سے اسکی پڑھنی پریسائی کا اندازہ ہو رہا ٹ ھا‬
‫” ہوا ک یا ہے؟؟ “‬
‫” مبری ت بوی کو ناپ کے ہارٹ ات یک کا سینے ہی ساک لگا اب ک یا کروں ہوش میں یہیں آرہی “ وہ انک‬
‫ہی سایس میں نول یا سارا کو ٹ ھی اجساس دال گ یا معاملہ تنچیدہ ہے‬
‫س‬ ‫نل ُ‬
‫” اوکے ر کس اسے خلدی ہشی یال لے آؤ دپر یہ کرو “ وہ سارا کی نات سن کر فون کات یا ا کے ہوش و‬
‫سے نےگایہ وجود کو ل یکر ہشی یال یہنچا وہ جود یہیں خات یا یہ لڑکی ک بوں ہر نار اسکے سا منے انک ت یا امنچان پن‬
‫کر ک ھڑی ہوئی ہے آج ٹ ھی اس نے اپراز چ یات کو صنح کی روسنی میں نارے دنک ھا د نتے پرسنی نارش میں‬
‫وہ کیسے ہشی یال یہنچا ٹ ھا وہی خات یا ہے کینی ہی نار اسکی گاڑی لگنے لگنے نجی ٹ ھی۔۔۔ اسکا جود نازو اٹ ھی درد‬
‫کی سدت سے خل رہا ٹ ھا۔۔ ما ٹھے پر اٹ ھی ٹ ھی انکس یڈتٹ کا ہلکا سا کٹ موجود ٹ ھا جسے ٹ ھرنے میں اٹ ھی‬
‫طرز عمل کی اسے ام ید یہ ٹ ھی۔۔۔‬ ‫وقت ہے۔۔۔ ل یکن حچاب اسے وہ کیسے سیٹ ھالے گا اس سدند ِ‬
‫ُ‬
‫” شی اس قاپن اسے ان چکسن دے دنا ہے۔۔ناقی دوائی لکھ د تنی ہوں ناتم سے د نتے رہ یا اسے ق بور ٹ ھی‬
‫ہے “ سارا نے آکر اپراز کو اطالع دی جو کب سے پریسان ک ھڑا ونڈو سے ت یک لگانے ہونے ٹ ھا۔۔۔ سارا‬
‫‪102‬‬
‫کی نات سن کر جہاں اسکی خان میں خان آئی وہیں اگلے شوال پر اس کل دل خاہا سارا کا گاال گ ھوتٹ‬
‫دے۔۔۔۔۔‬
‫” و یسے سادی کی یہت یہت م یارک ہو۔۔۔ ل یکن ناد آنا تم نے کہا تمہارے شسر کو ات یک ہوا ہے؟؟ “‬
‫” ہاں یس جوشی کیبرول ہی یہیں ہوئی۔۔۔۔ نال جو شر سے نلی۔۔ “ اپراز نے نارمل سے انداز میں کہا‬
‫آچر میں وہ پڑپڑانے ہوے نوال۔۔اسے اس وقت کسی کا نات کرنا سخت کوقت زدہ کر رہا ٹ ھا۔۔‬
‫” ک یا؟؟ “ سارا جو اسکی پرپراہٹ یہ سن سکی نوج ھا‬
‫” کچھ یہیں۔۔ اور ہاں حچاب کو یہیں ت یانا وریہ یہیں ماتم شروع کردنگی۔۔ “ اجسان کرنے والے انداز‬
‫میں جواب دنکر وہ اندر حچاب کے ناس خال آنا۔۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” اپراز ک یا ہوا ہے ا نتے عصے میں ک بوں ہو؟؟ “ سارا ٹ ھی اسکے ساٹھ ہی اندر خلی آئی اور حچاب کے ہاٹھ‬
‫میں لگی ڈرتپ نکال دی۔۔۔‬
‫” ت بوی ناس یہیں ہوئی نو موڈ جود نخود نگڑ خا نا ہے “ زپردسنی مسکرانے ہونے اس نے نات ہی چٹم‬
‫کردی۔۔ اسکی گہری نظرپں حچاب کے نےحبر وجود پر ٹ ھیں یہاں النے ہونے ٹ ھی اسکی کوشش ٹ ھی‬
‫حچاب کا جہرہ کوور رہے۔۔۔۔‬
‫” ناد آنا تم ڈپر کنے نغبر ہی خلی گنی ٹ ھی ؟؟ “ اپراز کو اخانک ناد آنا وہ حچاب پر سے نظرپں ہ یا کر نوال‬
‫اسے ناد ٹ ھا وہ سادی ہال میں اسے م یارک یاد دنکر خلد ہی نکل گنی ٹ ھی۔۔۔‬

‫‪103‬‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫” ہاں وہ اتمرچیسی کیس آگ یا ٹ ھا “ اپراز کچھ دپر وہیں بیٹ ھا رہا سارا نے جو دوائی ھی ھی وہ اس نے‬
‫کم یاونڈر سے کہہ کر م یگوائی جس کے آنے ہی وہ دوائی ل یکر سارا کی ھداتت کے مظانق حچاب کو گ ھر لے‬
‫آنا۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫” ک یا ہوگ یا مبری نجی کو نچ ھے کس نے کہا ہبرو پن کے اسکے ساٹھ نارش میں یہا؟؟ “ اپراز نے ح چاب کو‬
‫گ ھر النے ہی مالزمہ کے ذر نعے دادو کو نال کر اسکی طی تغت چرائی کا ت یانا کے نارش میں ٹ ھیگنے سے اسے‬
‫نچار ہوگ یا ہے۔۔۔۔۔‬
‫” دادی آپ کی یہو کا خکم ٹ ھا نارش میں یہانا ہے “ اپراز ڈریس یگ کے سا منے ک ھڑا آفس کے لنے ت یار ہو رہا‬
‫ٹ ھا اس نے چ یات صاحب سے وعدہ ک یا ٹ ھا سادی کے نعد وہ جود ہی آفس کا خکر لگانا کرے گا اتبرسٹ‬
‫اسے خاص اٹ ھی ٹ ھی یہیں ٹ ھا۔۔۔۔۔۔‬
‫” ک بوں ت یگم صاحنہ “ اپراز ہبر پرش رکھ کے تنچ ھے مڑا اور حچاب سے ہامی خاہی۔۔۔۔ حچاب نے نقرت سے‬
‫اسے دنکھ کر منہ ٹ ھبر ل یا اپراز مسکرا نا ہوا جی خان سے اسکی ادا پر مر م یا۔۔۔‬
‫” دنک ھا دادی آنکھوں سے اسارے کر رہی ہے ہر نات دادی کو ت یانا صروری ہے؟؟ دادی آپ کو نو ت یا‬
‫ہے کچھ نابیں م یاں ت بوی کی پرس یل ہوئی ہیں “ وہ اسکے نقرت کا جواب مچ نت سے د تیا اسے ت یا گ یا۔۔۔‬
‫نظرپں اٹ ھی ٹ ھی اسکے زرد جہرے پر ٹ ھیں کل سے آج کے مفا نلے وہ اسے کاقی کمزور لگی۔۔۔‬
‫” ک یا ہوبیں؟؟ “ دادی نے عی یک درست کر کے ا نتے نونے کو دنک ھا وہ نو لفظ پرس یل پر انک گتیں اس‬
‫سے یہلے اپراز ات یا شر ٹ ھام یا دادی نے اسے س یانا۔۔۔۔۔‬
‫‪104‬‬
‫” اور نو ت یار ہوکر کہاں خا رہا ہے ت بوی کی خدمت کر دنکھ یہیں رہا تنچاری کی طی تغت کینی چراب ہے “‬
‫م‬
‫اپراز نو چیسے بیٹ ھا ہی اشی کام کے لنے ٹ ھا۔ دادی کا جملہ کمل ہونے سے یہلے ہی ناس بیٹھ کر اسکا‬
‫ن‬
‫ہاٹھ ٹ ھام کر اتنی سخت گرقت میں ق ید کرل یا۔۔۔۔ حچاب جو آ ک ھیں موندھے اسکی نظروں کو نظر انداز کنے‬
‫لینی ٹ ھی اس لمس سے سلگ اٹ ھی۔۔۔۔‬
‫” میں نو ت یار ہوں آپ اتنی جہنی سے نوج ھیں خدمت کا موفع د تیگی “ وہ اسکا ہاٹھ ٹ ھامے دل خالئی والے‬
‫انداز سے مسکرانا۔۔۔ حچاب نڈھال ہوگنی ل یکن اس سخت گرقت سے آزاد نا ہوسکی چ یکہ دادی اب حچاب‬
‫کے تنچ ھے پر گ تیں۔۔۔۔‬
‫” ک بوں یہیں دنگی؟؟ ہم نو پرس خانے ٹھے شوہر انک گالس نائی کا یس اٹ ھا کے دی دے۔۔۔ “ دادی‬
‫ّ‬
‫نے جسرت سے کہا چیسے کاش انک دفعہ نائی نال کر شوہر چینی ہونے۔۔۔۔‬
‫” دادی آپ ان چیسے مردوں کو یہیں خات تیں ا نکے دنک ھانے کے اور ک ھانے کے اور داتت ہیں یہ کٹھی‬
‫یہیں ندل سکنے خدمت ک یا کرپں گے؟؟ “ حچاب نے انک ک ھی یلی نظر سے اسے نوازا‬
‫” نالکل صچنح کہا دادی ان مخبرمہ نے مرد کٹھی یہیں ند لنے سادی سے یہلے ٹ ھی یس سادی کا شوق ہونا‬
‫ہے سادی کے نعد ٹ ھی یس انک یہی شوق ہے “ وہ ٹ ھی اسکے آنکھوں میں دنک ھیا انک آنکھ دنا کر نول یا‬
‫حچاب کا رواں رواں خال گ یا۔۔۔۔‬
‫کرے تم مر خاؤ “ وہ داتت بیسنے پڑپڑائی” ہللا‬
‫” فسم ک ھائی ہے تمہیں ساٹھ ل یکر مرونگا خاں من۔۔۔۔ “ وہ ٹ ھی ستظائی انداز میں پڑپڑانا۔۔۔‬
‫” یہ ک یا کھسر ٹھسر کر رہے ہو؟؟ “ دادی نے ا نکے ہلنے ہوتٹ دنکھ کر دونوں کو دنک ھنے کہا‬
‫‪105‬‬
‫” دادی میں انک گ ھینے میں نکل خاؤنگا تب نک موفع دپں ت بوی کی خدمت کروں آپ کو دپر یہیں ہو رہی‬
‫مچ‬ ‫س‬ ‫ٹ‬
‫ظہر کی اذان ہوگنی ہے۔۔ “ رازی نے ایہیں ھنچنے میں عاق نت ھی۔۔۔‬
‫” نو چ یال ر کھے گا؟؟ “ دادی اسے مسکوک نظروں سے دنک ھنے ہونے گہری شوچ میں ڈوب گنی‬
‫” جی دادو اشی میں نو انکسبرٹ ہوں۔۔۔۔ “ فجریہ انداز سے کہنے اس نے حچاب کا ہاٹھ ج ھوڑ دنا اسکے‬
‫ج ھوڑنے کی دپر ٹ ھی کے حچاب نے ات یا ہاٹھ کمقرٹ کے اندر ج ھیا ل یا۔ اسکی یہی چرک تیں اپراز چ یات کو اور‬
‫ناگل کنے د تتیں اب ٹ ھی حچاب ناتبر کی اس چرکت نے اپراز چ یات کی آنکھوں میں مچ نت کی انک جوت‬
‫خالئی۔۔۔۔‬
‫” ک یا؟؟ “ دادو نے اپرو احکا کے اسے دنک ھا‬
‫” کچھ یہیں دادو “ حچاب کو حظری کی گ ھینی نچنی نظر آئی اس نے دادو کا ہاٹھ نکڑنا خاہا اشی وقت مالزمہ‬
‫آگنی دادو تماز کے لنے اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔ اپراز نے ٹ ھی اٹھ کے مالزمہ سے شوپ سے ٹ ھرا ناؤل ل یا جو اشی‬
‫نے م یگوانا ٹ ھا۔۔۔‬
‫وہ قدم اٹ ھا نا اسکے ت یڈ کے ناس رک ھی حیبر پر آبیٹ ھا جو صنح سے اسے نے رک ھوائی ٹ ھی۔۔۔ حچاب اٹھ کے‬
‫بیٹھ گنی اسکا ٹ ھوک سے ُپرا خال ٹ ھا نو یہاں وہ خاہ کر ٹ ھی کمبروماپز یہیں کر سکنی۔۔۔ ل یکن انا ہے یہ‬
‫اپراز نے شوپ سے ٹ ھرا ج ھونا اسبون اسکے آگے ک یا نو حچاب نے منہ ٹ ھبر ل یا۔۔۔۔‬
‫” ئی لو نےئی یہ ناؤل اور اسبون ڈ تبول سے دھلوا کر النا ہوں مبرے ہاٹھ ٹ ھی صاف ہیں ستف گارڈ‬
‫سے دھو کر آنا ہوں ناکس یان کا تمبر ون شوپ۔۔۔ “ دلکسی سے مسکرا نا وہ اتنی نظروں سے اسکی خان لینے‬
‫کے در پر ٹ ھا۔۔۔‬
‫‪106‬‬
‫” مچ ھے گ ھورا مت کرو کسی دن اندھا کر دونگی “ وہ اشی انگلی سے وارن کرئی کچا چ یانے کو ٹ ھی۔۔۔۔اپراز‬
‫نے سبون وایس ناؤول میں ڈاال‬
‫” خلو اشی یہانے جود سے ج ھوو گی نو “ مسکراہٹ دنا نا وہ مسلسل اسے ج ھبڑ رہا ٹ ھا‬
‫” مچ ھے سکون سے ر ہنے ک بوں یہیں د نتے؟؟ “ وہ رو د نتے کو ٹ ھی۔۔ ل یکن اپراز نے انک نل کو اس‬
‫دسمن جہاں سے نظر یہیں ہ یائی۔۔۔‬
‫” ٹ ھر مبرے سکون کا ک یا جو تمہیں نے سکون کر کے آ نا ہے؟؟ “ دنوایہ وار اسے نکے وہ حچاب ناتبر کو‬
‫ت یگ کر کے مسلسل ضتط آزما رہا ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” اج ھا خلو یس شوپ ئی لو میں خال خاؤنگا “ اسکی آنکھوں میں تمی آئی دنکھ اپراز سنچیدگی سے نوال۔۔۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ع‬‫م‬ ‫ّ‬
‫ل‬
‫” نکا؟؟ “ وہ نخوں کی صوم نت شی ا نچا کر رہی ھی۔۔۔۔‬
‫” ہاں تٹ مبرے ہاٹ ھوں سے نقین مانوکل سے شراب کو۔۔۔۔ “ کہنے کہنے اس نے سبون پڑھانا اس‬
‫دفعہ حچاب نے حپ کر کے شوپ اسکے ہاٹ ھوں سے ت یا۔۔ ل یکن اپراز چ یات وہ نو جود پر حبران ٹ ھا وہ‬
‫ک بوں اسے نفص یل ت یا رہا ٹ ھا؟؟ ک بوں جود کو پرو کر رہا ٹ ھا اسے شوپ نالنے وہ اٹ ھی ٹ ھی حبران ٹ ھا حچاب‬
‫خلدی خلدی شوپ چٹم کرنے کے خکر میں ٹ ھی سا منے بیٹ ھے سحص کی نظرپں اسے ا تنے آپ سے نقرت‬
‫کرنے پر مچ بور کر رہی ٹ ھیں۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫ب‬
‫اپراز کے خانے کے نعد وہ سکون ٹ ھرا سایس خارج کرئی اٹھ یٹھی اور تمشکل وصو کر کے تماز ادا کی۔۔ دعا‬
‫سے کنے اور تماز کے نعد وہ کچن میں آگنی ا نتے لنے خانے مانگ کر اس نے سب سکوے صرف ہللا‬
‫‪107‬‬
‫ت یانے اس نے غوڑ ک یا ٹ ھا گ ھر کا سارا کام نوکر ہی کرنے انفکٹ ک ھانا نک وہی ت یانے اسے یہت حبرت‬
‫ہوئی اسے ناد یہیں پڑنا پرپن کے لنے ٹ ھی امی نے کٹھی کوئی ماشی رک ھی ہو صرف گ ھر کی صفائی کے لنے‬
‫انک ٹ ھی ناقی سارا کام ت یا اور وہ جود مل کر کربیں۔۔۔ سام نک وہ دادی کے ناس ا نکے روم میں رہی‬
‫عساء کی تماز ٹ ھی اس نے وہیں پڑھی ٹ ھر ڈپر کا ناتم ہونے ہی وہ دادو کے ساٹھ نتچے آگنی جہاں سب‬
‫ڈپر شروع کر خکے ٹھے اور حبرت کی نات آج اسکے شسر ٹ ھی وہیں ا نکے ساٹھ ٹھے آج یہلی نار حچاب نے‬
‫ایہیں دنک ھا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” السالم عل یکم “‬
‫وہ سب کو سالم کرئی دادی کے ساٹھ ہی بیٹھ گنی۔۔۔‬
‫” وعلیکم السالم کیسے ہو بینے؟؟ “ چ یات صاحب نے جوسدلی سے جواب دنا۔۔ وہ انکی شوچ سے پڑھ کے‬
‫جونصورت ٹ ھی۔۔۔‬
‫” جی ٹ ھیک ہوں۔۔ “ حچاب نے نارمل سے انداز میں کہہ کر اتنی نل نٹ میں خاول لنے۔۔۔۔ حچاب نے‬
‫ب‬
‫انک نظر بی یل کے گرد یٹھی ماں بینی پر ڈالی فینحہ ساڑھی یہنے قل م یک اپ جہرے پر ملے ج ھونے‬
‫ج ھونے نوالے لے رہیں ٹ ھیں چیسے ک ھانے کا پروگرام کہیں اور ہو مہوش ٹ ھی ہ بوز یہی عمل دہرا رہی‬
‫ٹ ھی دل مار کر ک ھانا ک ھا رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ہ یلو انوری ون ک یا ہو رہا؟؟ “ اپراز نے ات یا کورٹ ا نار کر حچاب کی حبر پر ل تکا دنا اور جود آکر اسکے ناس‬
‫بیٹھ گ یا۔ حچاب نا محسوس انداز میں دور کھسکی۔۔۔۔‬

‫‪108‬‬
‫” نےئی سیٹ ھال کر گر یہ خاؤ۔۔۔ اور شوہر آنا ہے گ ھور ک یا رہی ہو خان ک ھانا نکال کر دو یہت ٹھوک لگی‬
‫ہے “ وہ اسکے کھسکنے پر جوٹ کر گ یا ساٹھ ت یا آرڈر خاری ک یا جو حچاب کو ت یا گ یا مچ بوری ٹ ھی وہ یہاں ات یا‬
‫منہ ٹ ھی یہیں ک ھول سکنی۔۔ اس نے صرف ” جی “ کہا اور نل نٹ میں اسکے لنے خاول نکا لنے لگی۔۔۔‬
‫” اوہ نےئی میں سبزی یہیں ک ھا نا پروپز نتے ہو نگے وہ دو “‬
‫اپراز نے سل بوز کے کف فولڈ کنے اس وقت وہ کاقی ٹ ھکا لگ رہا ٹ ھا۔ اور اسکا موڈ ٹ ھی کاقی جوسگوار ٹ ھا‬
‫چ یکے ہچاب اسکی نل نل پڑھنی نےناکی دنکھ کر ات نی فسمت پر ماتم کر رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” تبری بینی ہے ک یا جو نےئی کہہ رہا ہے؟؟ “ دادو کو اسکا نےئی کہ یا ناگوار گزرا۔۔۔۔ فینحہ اور مہوش‬
‫کوقت سے بیٹ ھے دل مار کر ک ھانا ک ھا رہے ٹھے ایہیں اس نخث میں کوئی دلحسنی یہیں ٹ ھی۔۔۔‬
‫” وہ ٹ ھی خلد آخاےنے گی دادو۔۔۔۔ “ اپراز کی نات سے حچاب کا جہرہ نل ٹ ھر میں شرخ ہوگ یا اب نو‬
‫مر کر ٹ ھی وہ اسکے لنے پروپز کو ہاٹھ یہیں لگانے گی۔۔‬
‫” تم لے لو مچ ھے الرجی ہے “ اپراز اسکا شرخ پڑنا جہرہ دنکھ تمشکل ات یا قہقہہ روک نانا اسے ت یگ کر کے‬
‫نچانے ک بوں وہ پر سکون ہوخا نا۔۔ یہ سچ ٹ ھا اسکے آنے سے اپراز کو ات نی زندگی سے مچ نت ہونے لگی‬
‫ٹ ھی۔۔۔ وہ اسکے ہاٹھ سے نل نٹ ل یکر جود نکا لنے لگا حب اسکا جوسگوار موڈ مہوش کی نات سے نل ٹ ھر میں‬
‫عارت ہوگ یا۔۔۔‬
‫” اس نے شرو کرنے کا کہا ہے ک ھانے کے لنے یہیں کہا ا نتے کان کھلے رک ھا کرو اور زنان ت ید “ مہوش‬
‫کے کاٹ دار الفاظ نے اپراز کی بیسائی پر نل تماناں کنے۔۔‬

‫‪109‬‬
‫ّ‬
‫” تم سے کس نے مسورہ مانگا؟؟؟ ہاو ڈپر نو نو نوک ہر النک دس؟؟؟ “ وہ عصے سے خالنا اسکی آواز سے‬
‫جہاں حچاب کاتنی ٹ ھی وہیں چ یات صاحب نے شر ٹ ھاما ٹ ھا۔۔ دادی ٹ ھی ند لنے ماجول سے پریسان‬
‫ہوگ تیں‬
‫” تم اسکے لنے مچھ سے نخث کر رہے ہو؟؟؟ خا نتے یہیں ہو اس نے “ مہوش ات نی خگہ سے اٹھ کر‬
‫چنجی اسکی آواز اس قدر نلید اور انداز ایسا ٹ ھا کہ حچاب کو وہ کوئی سانکو لگی۔۔۔‬
‫ل‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫” سٹ اپ وہ نات چٹم ہو خکی ہے ھی آت یدہ اس ہچے یں مبری ت بوی سے نات کی نو ناد رک ھیا۔۔۔“‬
‫م‬
‫اپراز دھارا اسکی دماغ کی یشیں نک واصح ہونے لگیں۔۔۔‬
‫” مہوش “ فینحہ نے اسے حپ ر ہنے کا اسارہ ک یا لیکن وہ نو اس وقت چ بوئی تنی ہوئی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” نو ک یا کروگے تم ہاں؟؟؟ نولو اسکے لنے تم مچھ سے لڑ‬
‫رہے ہو؟؟ “ وہ ناگلوں کی طرح چنخ رہی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” ت بوی ہے۔۔ مبری تمبز سے نات کرو۔۔۔ وہ انک لفظ یہیں کہنی تم سے۔۔۔ تم چڑھ دوڑئی ہو۔۔۔“‬
‫اپراز نے تبز لہچے میں کہہ کر آواز تنجی رک ھی وہ تمشکل جود کو پر سکون کر رہا ٹ ھا نل ٹ ھر میں وہ اسکا موڈ‬
‫کاقی اوف کر خکی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” شی از نلڈی۔۔۔ “ وہ داتت بیسنے خالئی۔۔۔‬
‫” انف۔۔۔۔۔۔۔ وہ اٹھ ک ھڑا ہوا اسکی نل ید آواز سے حچاب ک یا مہوش نک کاتنی فینحہ اور دادو نے ٹ ھی انک‬
‫دوشرے کو دنک ھا ج ھگڑا ہونا ٹ ھا ل یکن ایسا یہیں اپراز ہمیشہ نگڑنا ماجول دنکھ نات سیٹ ھال لی یا ل یکن آج وہ‬
‫جود آنے سے ناہر ہوگ یا۔۔‬
‫‪110‬‬
‫” ڈنڈ آگر آج رات یہ نارئی میں گنی نو صنح کی قالتٹ سے میں اتنی ت بوی کو ل یکر ناکس یان ج ھوڑ دونگا۔۔۔‬
‫کوئی مبرے تبر ٹ ھی پڑے۔۔۔ وایس کٹھی یہیں آؤنگا۔۔ ” نلید آواز میں ات یا خکم س یانے اس نے جمچ دور‬
‫ٹ ھی تکا جو اسکی عادت ٹ ھی اب وہ حچاب کی طرف مڑا۔۔‬
‫” تمہارا ت نٹ ٹ ھر گ یا؟؟ “ لہحہ ویسا ہی شرد ٹ ھا۔۔‬
‫” جی۔۔۔ جی۔۔ “ اسکا رواں رواں کاتپ رہا ٹ ھا اپراز کو لگا اٹ ھی وہ رو دنگی۔۔۔‬
‫ک‬
‫” اٹ ھو “ اسکا ہاٹھ نکڑنے وہ اسے ھینچنے ہونے وہاں سے لے گ یا کسی نے اسے یہیں روکا ک بونکہ وہاں‬
‫بیٹ ھے ہر سحص کو اسکی نات سینے ہی ساتپ شونگ گ یا۔۔۔۔۔‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫حچاب کو آج سے یہلے اپراز سے کٹھی جوف محسوس یہیں ہوا رات کو ا سنے اپراز کے خکم پر ک ھانا نک‬
‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫س ن‬
‫ک ھانا۔۔ مالزمہ سے کہہ کر اپراز نے دونوں کے لنے ک ھانا م یگوانا وہ نوری رات ا کو د نی رہی شوئی ھی‬
‫ا یسے ڈر کے کہیں اسکو یہ س یا دے آج یہلی دفع وہ اپراز سے اتنی جوفزدہ ہوئی ٹ ھی یہاں نک کے شونے‬
‫وقت ٹ ھی وہ خان گ یا ٹ ھا حچاب اس سے جوفزدہ ہے اشی لنے ا سنے حچاب کا ہاٹھ نکڑ کے ا تنے دل سے‬
‫لگانا۔۔‬
‫” نےئی تمہیں ٹ ھوڑی کچھ کہا ہے شو خاؤ مبرا موڈ ند لنے دپر یہیں لگنی۔۔۔ “ حچاب میں ہمت یہیں‬
‫ن‬
‫ٹ ھی ہاٹھ ج ھڑوانے اسلنے حپ خاپ آ ک ھیں موند گنی صنح وہ ڈرات بور کے ساٹھ نوئی آگنی تب اپراز شو رہا ٹ ھا‬
‫ل یکن حچاب نے دادو کو خانے سے یہلے ت یا دنا ٹ ھا۔۔۔۔اب وہ نوئی آکر شوچ رہی ٹ ھی اپراز اسے ت یا ت یانے‬
‫آنے پر ڈاتٹ نا دے۔۔۔‬
‫‪111‬‬
‫” میں تمہیں لینے آرہا ہوں نےئی صنح سے تمہیں دنک ھا یہیں دن ہی یہیں گزر رہا “ اپراز کی کال اسے نوئی‬
‫میں رسبو ہوئی جوپریہ اسکے ساٹھ ہی ٹ ھی صنح سے ا سنے جو اپراز نامہ اس یارٹ ک یا وہ اب نک چٹم یہیں ہوا‬
‫ٹ ھا۔۔۔۔‬
‫” اوکے “ حچاب کا اوکے سینے ہی فون دوشری طرف سے کٹ گ یا۔ اپراز کا ات تظار کرنے کے نچانے‬
‫حچاب ڈ نقیس سنیبرل التبرپری کی طرف نکل پڑی اسے کچھ نکس خابیں ٹ ھیں جسے لینے کے لنے وہ جوپریہ‬
‫کے ساٹھ ت یدل ہی خل دی۔۔۔۔‬
‫” ناجی مبری مدد کرو یہ مچ ھے مار رہے ہیں۔۔ “ حچاب اور جوپریہ ت یدل خل رہیں ٹ ھیں کے انکی نظر انک‬
‫جواجہ شرا پر پڑی جسے دو لڑکے ُپری طرح مار رہے ٹھے اسے تبر سے ٹ ھوکر مار کر گھشنٹ کر ا نتے ساٹھ‬
‫لے خا رہے ٹھے۔۔۔۔‬
‫” انے خل نول رہا ہوں حپ خاپ خل نجرے کیا دنک ھا رہا ہے؟؟؟؟ تبرے چیسے مقت میں مل خانے‬
‫ہیں خل۔۔۔ “ وہ ت یال سا معصوم سا لگا ٹ ھا جوپریہ کو اس خالت میں اسے دنکھ کر رونا آرہا ٹ ھا چ یکہ حچاب‬
‫کا دل جود اس معصوم کے لنے رو رہا ٹ ھا ل یکن اس وقت وہ سب لوگوں کو تٹ ھر ت یا دنکھ جود ٹ ھی ت ٹ ھر پن‬
‫گنی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” حچاب خلو اسکی ہ یلپ کرنے ہیں “ جوپریہ نے حچاب کا ہاٹھ نکڑا وہ اس طرف قدم پڑھانے لگی ل یکن‬
‫پڑھا یہیں نائی ک بو نکے اسکے قدم حچاب کے آگے یہ پڑ ھنے سے وہیں رک گنے۔۔۔‬
‫” ناگل ہو دنکھ یہیں رہی کوئی ٹ ھی یہیں خا رہا اسکی ہ یلپ کو ہم گنے نو ہمیں ٹ ھی نا۔۔۔ “ حچاب نے‬
‫ّ‬
‫عصے سے اسے کہا‬
‫‪112‬‬
‫” ہم خابیں گے نو ناقی سب ٹ ھی جود آخابیں گے یس کوئی شروعات کرے “ جوپریہ نے اسے ہمت دالئی‬
‫” تم ناگل ہو گنی ہو حپ خاپ خلو مبرے ساٹھ۔۔۔ یہ روز ان کے ساٹھ ہونا ہے ل یکن ان کی مدد کو‬
‫کوئی یہیں آ نا “ حچاب اسکا ہاٹھ نکڑ کے اسے ا نتے ساٹھ ک ھینچے خا رہی ٹ ھی جوپریہ کو آج اسکی شوچ اور‬
‫عمل پر افسوس ہوا اور یہادر نو وہ ٹ ھی یہیں ٹ ھی کہ اک یلی خلی خانے اس لنے خاموش رہی۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ک‬
‫جوپریہ جو اسکے ساٹھ ھجی خلی خاری ٹ ھی اخانک اسکی نظر انک کار پر پڑی جو اشی جواجہ شرا کے ناس آرکی۔‬
‫انک آدمی اس میں سے نکال جسکی بیٹھ جوپریہ کی طرف ٹ ھی اس نے ج ھک کے جواجہ سارا کو اٹ ھانا جوپریہ‬
‫کی آنکھوں سے نل نل یہ م تظر دور ہونا خا رہا ٹ ھا وہ اسکی نگاہوں سے ات یا دور ہوگی کہ اب وہ لوگ اسے‬
‫نکنے کی سکل میں واصح ہو رہے ٹھے۔۔۔‬
‫” حچاب ڈبیس ناٹ فیبر “ التبرپری کی سبڑھ یاں چڑ ھنے وہ اس سے حفگی سے نولی۔۔۔۔ جہرے کے‬
‫زاونے نگڑے ہونے ٹھے‬
‫” تم نے ہ یلپ ک بوں یہیں کی؟؟ یہ یہ کہ یا میں گھشنٹ کر تمہیں لے آئی۔۔ میں نے قدم یہیں پڑھانا‬
‫نو تمہارے قدم ٹ ھی جود نخود تنچ ھے ہونے ٹھے سچ نو یہ ہے تمہیں ٹ ھی ڈر لگ رہا ٹ ھا کہ کہیں وہ ہمیں یہ‬
‫لے خابیں۔۔۔ جوپریہ ا نکے ساٹھ یہ سب روز ہونا ہے مچ ھے ٹ ھی ا نکے لنے پرا لگ یا ہے ل یکن ہم ک یا کرسکنے‬

‫‪113‬‬
‫ہیں؟؟ تم ٹ ھی وہاں ٹ ھی جود ت یاؤ کینے مرد وہاں سے گزر رہے ٹھے کسی نے مدد کی؟؟ یہیں نا۔۔ “ وہ‬
‫کہاں اتنی علطی مانے والوں میں سے ٹ ھی دھڑلے سے کہا۔۔‬
‫” ک بوں کہ انکی شوچ ٹ ھی تمہاری طرح ہے کہ یہ ا نکے لنے عام نات ہے۔۔۔۔ یہیں حچاب عام یہیں‬
‫روز ان سے نوج ھو جو وہ اذ تت سہنے ہیں۔۔۔اسے ” عام “۔۔۔ لوگوں نے اتنی ” ُحپ“ سے ت یانا ہے۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ن‬
‫اسکی خالت د ک ھتیں کی یا رو رہ رہی ٹ ھی وہ تم نے نو نامجرم کے صرف ہاٹھ لگانے یہ ات یا ہ تگامہ ک یا انکا‬
‫شوجو جو روز یہ سب پرداست کرنے ہیں۔۔۔ لوگ اتنی ملک نت سمچھ کر ایہیں لنچانے‪ ،‬ہوس مٹ ھانے‪ُ ،‬پری‬
‫طرح مار کر۔۔ کسی کجرے کی طرح کہیں ٹ ھی ٹ ھی یک کر ج ھوڑ خانے اور یہ ان لوگوں کی وجہ سے ہونا‬
‫ہے جو کہنے ہیں عام نات ہے اور ک یا کہا ڈر ہاں میں ڈر گنی ٹ ھی ل یکن نقین مانو تم ساٹھ خلنی نا اور ہم‬
‫ہار ٹ ھی خانے تب ٹ ھی زندگی ٹ ھر افسوس یہیں ہونا ک بوں کہ ہم مدد کی ت نت سے گنے ٹھے عمل ٹ ھی ک یا‬
‫ل یکن کمزور ٹھے کسی مرد کی طاقت یہیں ٹ ھی ل یکن حچاب ناتبر تم ہمت نو کرئی را سنے جود آسان ہوخانے‬
‫ہمارے خانے ہی اور لوگ ٹ ھی آنے ک بونکہ یہ ناکس یات بوں کی خاضنت ہے حب نک کوئی یہل یہیں کرنا‬
‫دوشرا کوئی قدم یہیں پڑھا نا “ جوپریہ نے اسے اج ھی خاضی س یابیں ل یکن حچاب پر اپر ہی ک یا ہونا ٹ ھا وہ ات یا‬
‫ع ّصہ دک ھانے کے لنے تبز قدم اٹ ھائی اس سے یہلے اندر خلی گنی۔ جوپریہ شر ٹ ھام کر رہ گنی حچاب ناتبر وہ‬
‫تٹ ھر ہے جو صرف ٹ ھوکر ک ھانے سے نوٹ سک یا ہے‪.‬‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫ُ‬
‫” ناہر آؤ “ وہ اٹ ھی نکس اشو کروا رہی ٹ ھی کہ اپراز کی کال آگنی۔۔۔‬
‫‪114‬‬
‫ُ‬
‫ن‬
‫” اپراز میں التبرپری آئی ہوں یس کس اشو کروا کر آئی ہوں “‬
‫حچاب نے اسکی کال نک کرنے ہی کہا جوپریہ ٹ ھی اتنی نک ل یکر کاؤتبر کے ناس ہی ک ھڑی‬
‫ٹ ھی۔۔۔ل یکن اسکا موڈ سخت آف ٹ ھا دونوں میں کوئی نات یہیں ہوئی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” اوکے نےئی میں وہیں آرہا ہوں “ اپراز نے کہہ کر کال کاٹ دی وہ ساند اب ا جھے موڈ میں ٹ ھا۔‬
‫ُ‬ ‫ّ‬
‫لہچے میں عصے کی کوئی رمق یہ ٹ ھی۔۔۔ جوپریہ اور حچاب دونوں نکس ل یکر ناہر آگ تیں اٹ ھی وہ گ نٹ سے‬
‫ُ‬
‫نکل ہی رہی ٹ ھی کہ ا نکے آگے اپراز کی کار آرکی۔۔۔ اپراز نے کار کا سیشہ نتچے ک یا نو نفاب میں مل بوس‬
‫حچاب جوپریہ کے ساٹھ ک ھڑی نظر آئی جسے دنکھ کر وہ مسکرانا۔۔۔ حچاب کو اس کے اس طرح جوپریہ کے‬
‫سا منے گ ھورنے پر شرم یدگی نے آن گ ھبرا۔۔۔۔۔‬
‫” السالم عل یکم اپراز ٹ ھائی کیسے ہیں آپ “ جوپریہ نے مسکرانے ہوے سالم ک یا۔۔۔۔‬
‫” ٹ ھیک سالی صاحنہ!!!! آؤ بیٹھو تمہیں ٹ ھی ڈراپ کردوں “ اپراز نے حچاب سے نظرپں ہ یا کر جوپریہ سے‬
‫کہا‬
‫” یہیں اپراز ٹ ھائی یس نوئی نک کر دپں “‬
‫” سبور “ جوپریہ ت یک سنٹ پر آکر بیٹھ گنی اور حچاب نے فرتٹ سنٹ سیٹ ھالی ا نکے بیٹ ھنے ہی اپراز نے‬
‫کار اس یارٹ کردی۔۔۔‬
‫” اپراز ٹ ھائی و یسے دکھ ہے آپ کی س یگت کا اپر یہیں ہوا حچاب پر “ جوپریہ کے طبز سے جہاں حچاب‬
‫سلگ اٹ ھی وہیں اپراز مسکرانا‬
‫” یہ کہو مچھ پر اسکی س یگت کا یہیں ہوا “ اپراز نے انک ٹ ھر نور گہری نظر سے حچاب کو نوازنے کہا‬
‫‪115‬‬
‫” نا ہی ہو۔۔۔۔“ جوپریہ کی پڑپڑاہٹ سن کر حچاب صبر کا گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی وہ کل نوئی میں اسکی‬
‫عفل ٹ ھکانے لگانے گی۔۔۔ یہی شوچ کر اس نے جوپریہ کو نظرانداز ک یا‬
‫” یس ٹ ھائی یہیں نک۔۔۔ ٹ ھیک نو اپراز ٹ ھائی “ نوئی کا گ نٹ آئی ہی جوپریہ ناہر ہی اپر گنی ک بوں کہ‬
‫ناہر ہی نوات تیس ک ھڑے ٹھے۔‬
‫” آلوپز “ ہلکی سے مسکراہٹ ہوت بوں پر سچانے وہ کار آگے پڑھا گ یا‬
‫” یہت مسکرا رہے ٹھے اسکے سا منے تمہارے حچا کی بینی لگنی ہے جو اسکے ڈرت بور پن رہے ٹھے میں ک یا آفر‬
‫ب‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬
‫یہیں کرئی اسے؟؟ “ حچاب جو کب سے ا نتے عصے کو کیبرول کنے یٹھی ٹ ھی ٹ ھٹ پڑی۔۔۔ چ یکہ اپراز‬
‫ّ‬
‫نو اب نک حبران ٹ ھا وہ اسکے عصے سے ات یا ڈر گنی کہ لینے آنے کے لنے م تع ٹ ھی یہیں ک یا۔۔۔۔۔‬
‫” کل تم مچھ سے ڈر گ تیں؟؟ “ ڈرات بونگ کرنے وہ اسے ا نتے نظروں کو حضار میں لنے ہونے ٹ ھا‬
‫ہوت بوں پر شرارئی مسکراہٹ ٹ ھی‬
‫” ات یا گ ھورنے ک بوں ہو سا منے دنکھو “ حچاب نو اسکی نظروں سے تپ خائی جو آس ناس لوگوں کی پرواہ‬
‫کنے نغبر ڈھ یائی سے اسے گ ھورنا‬
‫” اتنی ملک نت کو کون یہیں گھورنا “ ڈھ یائی سے جواب آنا‬
‫” ندتمبز‪ ،‬نےچ یا‪ ،‬نےشرم “ حچاب نے منہ دوشری طرف ٹ ھبر ل یا وہ ٹ ھی کہاں شر ٹھوڑ رہی ٹ ھی‬
‫نےشرم نے ٹ ھی کٹھی شرم کی ہے ٹ ھال؟؟؟ “‬
‫” چ یادار زمانے کا میں گ نہگار ایسان ٹ ھہرا‬
‫پرہبزگاروں سے درجواست ہے‪ ،‬پرہبز کنچنے“‬
‫‪116‬‬
‫اپراز اسے دنک ھنے ستظات نت سے مسکرانا جو اسے ات نی آنک ھوں سے گ ھورئی اسکی خان لینے کے در پر ٹ ھی۔۔۔‬
‫“ تم کیسے ایسان ہو ؟ قلرٹ کرنے ہو؟؟؟ شراب بینے ہو‪ ،‬دھمکا کر سادی کرنے اور زپردسنی کر کے‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ص‬ ‫مچ‬ ‫مع س‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫جود کو صوم ھنے ہو؟؟ اور جوپریہ کی جی کو نح د ھو گی مبری س گت یں کو سی چرائی ہے؟؟؟ ہللا‬
‫ّ‬
‫کا سکر ہے تمہاری طرح کافر یہیں۔۔۔۔ “ وہ جوپریہ کا سارا ع ّصہ اس پر نکال کر عصے سے چنجی۔۔۔‬
‫” ہمارا ک یا ہے‬
‫ہم نو و یسے ہی ند نام ہیں زمانے میں‬
‫قکر نو وہ کرپں جن کے گ یاہ اٹ ھی نک پردے میں ہیں “‬
‫ّ‬
‫مسکراہٹ دنانے سکون سے جواب د تیا وہ اسے نے سکون کر گ یا۔۔۔ حچاب ا نتے عصے کو دنائی خاموش‬
‫بیٹھ گنی اب وہ اسکی می تیں کرے ت یگ ٹ ھی کرے تب ٹ ھی وہ یہیں نو لنے والی۔۔۔‬
‫” نےئی تم سے چڑے ہر ر سنے کی عزت کی ہے میں نے اور کرونگا۔۔ آفر تم کرو نا میں نات انک ہی‬
‫ہے وہ ٹ ھائی کہہ کر گنی ہے مچ ھے اندازہ لگا لو اس ر سنے کو تٹ ھانا ہے میں نے “‬
‫ُ‬
‫اپراز نے اسکی حپ محسوس کرنے سنچیدہ لہچے میں کہا۔۔۔‬
‫” مچ ھے امی کے گ ھر ڈراپ کردو میں آج وہیں رہونگی “‬
‫حچاب نے کچھ دپر نعد منہ ک ھوال ل یکن اسکی فرمایش سن کر اپراز کو وہ ُحپ ہی اج ھی لگی۔۔۔۔‬
‫” ٹ ھر مبرا ک یا ہوگا؟؟؟ “ حچاب اسکا مظلب سمچھ کر آگ نگوال ہوگنی‬
‫” ڈوب مرنا “ صاف جواب آنا۔۔۔‬

‫‪117‬‬
‫” نےئی تم ٹ ھول رہی ہو ہم نے فسم ک ھائی ٹ ھی ساٹھ چ تیں گنے ساٹھ مر تیگے دوزخ میں ٹ ھی ساٹھ‬
‫خابیں گنے ناد ہے نا “ آنکھ دنا کر کہ یا وہ حچاب ناتبر کو پن ندن میں آگ لگاگ یا۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫اپراز اور حچاب دونوں ا نتے کمرے کی طرف پڑھ رہے ٹھے ایہیں الؤنچ میں چ یات صاحب بیٹ ھے نظر آنے‬
‫حچاب اٹ ھیں سالم کرنے کے لنے انکی طرف پڑھ رہی ٹ ھی اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے نکڑ کے شرد لہچے‬
‫میں کہا۔۔۔‬
‫” زنادہ مسلمان نتے کی صرورت یہیں حپ خاپ کمرے میں خاؤ میں آرہا ہوں۔۔۔ “‬
‫مچ‬‫س‬
‫” ک یا مظلب سالم یہیں کروں “ حچاب نے نا ھی سے اپراز کو د ک ھا۔۔۔‬
‫ن‬

‫” کمرے میں خاؤ۔۔۔ “ اس دفعہ لہحہ چ یانوں کی شی سچنی لنے ہونے ٹ ھا۔۔۔ حچاب اسکے ند لنے موڈ کو‬
‫دنکھ حبرت زدہ رہ گنی نل میں ماشہ نل میں نوال ل یکن حچاب نے نخث یہیں کی حپ خاپ اوپر خلی‬
‫گنی۔۔۔۔۔‬
‫چ یات صاحب نے حچاب کے خانے ہی اپراز کی طرف دنک ھا جو ان پر سخت نگاہ ڈالے نچانے کب ا نکے‬
‫سا منے آبیٹ ھا آنکھوں کی سچنی اسکے اندر کا خال ت یان کر رہی ٹ ھی نانگ پر نانگ ر کھے بیٹ ھا‪ ،‬وہ جہرے پر‬
‫چ یانوں شی سچنی لنے ہونے ٹ ھا۔۔۔‬

‫‪118‬‬
‫” آپ کو ساند ناد یہیں نو ناد دال دوں موم سے ٹ ھی کہا ٹ ھا مبری ت بوی کوئی شوبیس یہیں جسے گ ھر میں‬
‫سچانے کے لنے النا ہوں۔۔۔ اور کل کی مبری دھمکی صرف دھمکی یہیں ٹ ھی میں اتنی نات پر عمل کرنا‬
‫خات یا ہوں شو یہ اتنی نظرپں قانو میں رک ھیں میں چ بوان بینے وقت لچاظ یہیں کرنا سا منے کون ہے۔۔۔ مبری‬
‫ت بوی کہنی ہے یسے میں دک ھیا یہیں مچ ھے سا منے ناپ ہے نا دسمن۔۔۔ “ سلگنے ہوے انگارے کی مات ید‬
‫سیس یا نا لہحہ ٹ ھا جس نے چ یات صاحب کو نل ٹ ھر کے لنے ہال دنا۔۔۔۔‬
‫” نچاس الکھ کا ک یا ک یا “ جود کو سیٹ ھا لنے وہ نارمل لہچے میں گونا ہونے ۔۔۔ایہیں معلوم ٹ ھا انکا ع ّصہ اپراز‬
‫ّ‬
‫کے عصے کو اور ہوا د نگا جس میں انکا جود کا نفضان ہے وہ اتنی خان سے عزپز بینے کو کسی قٹمت ک ھونا‬
‫یہیں خا ہنے۔۔۔چ یکے اپراز انکی نات سن کر زجمی سا مسکرانا۔۔۔۔‬
‫” آپ ٹ ھی کمال کرنے ہیں ڈنڈ۔۔ نچاس الکھ کا ک یا کرنا ہوگا مچ ھے؟؟؟ اب میں ت بوی واال ہوں۔۔۔ ک یا‬
‫مچ ھے اسکے لنے ٹ ھی آپ کو ت یانا ہوگا؟؟ نار ڈنڈ آپ ٹ ھی ناں سمچھ کر ناسمچھ بینے ہیں اور “ شرارت سے‬
‫کہہ کر آچر میں اسکا لہحہ جود ہی کسی تٹ ھر کی طرح سخت ہوگ یا۔۔۔۔۔‬
‫” خان کر انچان۔۔۔۔ “ آنکھوں سے د ہکنے انگارے نکل رہے ٹھے جو اسکے ناپ کا وجود خلسا رہے ٹھے۔‬
‫وہ ایہیں اتنی نقرت سے نوازنا اٹھ ک ھڑا ہوا۔۔۔‬
‫” ت بوی کے تنچ ھے زن مرند پن کر رہ گنے ہو “ اس نے خانے کے لنے قدم پڑھانا اس کا ناپ اسکے تنچ ھے‬
‫سے خالنا۔۔ ایہیں بی یا دنکھ اپراز کے رگ رگ میں سکون کی لہر دوڑی۔۔۔۔‬
‫” یہ الزام ٹ ھی ق بول ہے “ دلکسی سے مسکرا کر کہ یا وہ نلیا یہیں ٹ ھا نلکہ سبڑھ یاں چڑ ھنے ا نتے روم میں‬
‫خال آنا۔۔۔۔‬
‫‪119‬‬
‫اسکا ناپ تنچ ھے سے داتت پر داتت جمانے ع ّصہ کیبرول کرنے کی ٹ ھرنور کوشش میں ٹ ھا۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫اپراز کمرے میں آنا نو اسے تماز پڑھ یا دنکھ سا منے صوفہ پر بیٹھ گ یا۔۔۔۔ آج ٹ ھی وہ اتنی زندگی‪ ،‬فسمت‪،‬‬
‫یس یدندگی پر حبران ہے۔۔کیسے حچاب ناتبر اسکی یس ید تنی؟؟؟ ٹ ھر فسمت اور اب۔۔۔۔ ہاں اب۔۔۔‬
‫زندگی۔۔ وہ کیسے اسکے دل میں سما گنی وہ جود حبران ہے۔۔ خاالنکہ حچاب ناتبر کے الفاظ اسکی روح چنچھوڑ‬
‫د نتے ہیں ل یکن نقرت؟؟؟ اے دل ک بوں نو اس سے نقرت یہیں کر نا نا ک بوں؟؟؟ وہ نچ ھے ہر نار‬
‫ٹ ھکرائی ہے ٹ ھر ٹ ھی ذل یل ہونے اشی کے ناس خا نا ہے؟؟؟‬
‫َ‬
‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫اپراز نےجودی کے عالم میں اسے د ک ھے گ یا۔۔۔ حچاب کو د کھ کر اسکا ھی دل خاہ یا وہ اسکے ساٹھ تماز‬
‫ُ‬
‫پڑھے ل یکن۔۔۔ اسے ڈر ٹ ھی لگ یا ا نتے گ یاہوں سے۔۔۔ ک یا وہ اس قانل ہے کہ ا کی نارگاہ یں خاصری‬
‫م‬ ‫س‬

‫لگانے؟؟ شوچ شوچ کر اسکا جسم نےخان ہوخا نا۔۔۔‬


‫ُ‬
‫وہ گنہگار ہے۔۔۔ گ یاہ کی دت یا میں اس نے کب قدم جمانے وہ یہیں خات یا یس ات یا خات یا ہے اکسانا اسکے‬
‫ماں ناپ نے ٹ ھا۔۔۔‬
‫آگر کٹھی حچاب کو اس کے ماں ناپ کی اصل نت ت یا لگی نو وہ اس سے طالق لی نے میں لمحہ یہیں لگانے‬
‫گی۔ یہ شوچ آنے ہی نےاچی یار اسکا دل درد کی سدت سے پڑپ اٹ ھیا۔ حچاب کے آنے سے یہلے اسے یہ‬
‫زندگی خا ہنے ٹ ھی نا چینے کی جوایش ل یکن اب وہ چی یا خاہ یا ٹ ھا حچاب ناتبر کے ساٹھ۔۔۔۔‬
‫‪120‬‬
‫” اب تم نے مچ ھے گ ھورا ناں نو میں دادو کے روم میں خلی خاؤنگی “ حچاب کی آواز نے اسکی شوجوں کا‬
‫یسلسل نوڑا وہ اسے انک نظر دنکھ کر اٹ ھا اور وارڈروب سے ات یا شوٹ ل یکر یہانے خال گ یا حچاب کی وجہ سے‬
‫وہ آج خلدی اٹھ نو گ یا ٹ ھا ل یکن آفس یہیں گ یا۔۔۔ نچانے ک بوں اسے نےچی نی ٹ ھی اسلنے وہ ڈاپرنکٹ‬
‫اسکی نوئی اسے لی نے خال گ یا۔۔ حچاب اسکے خاموشی سے خانے سے یہلے نو حبران ہوئی ٹ ھر اتنی تماز خاری‬
‫رک ھی۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫اپراز آفس خانے سے یہلے دادو کے روم میں گ یا۔۔ کل رات اسکی وجہ سے دادو کاقی پریسان رہیں اس‬
‫ٹھ م‬
‫نات کا اندازہ اپراز ناجوئی لگا سک یا ہے اس لے سب سے یہلے وہ ایہی کے روم میں گ یا ا یں ین‬
‫م‬‫ط‬

‫کرنے۔ ا نکے ساٹھ کچھ دپر بیٹھ کر وہ آفس کے لنے نکل گ یا۔۔۔۔۔‬
‫پن تمہارے کٹھی یہیں آئی‬
‫ک یا مبری بی ید ٹ ھی تمہاری ہے‬
‫حچاب نے انک سخت نظر سے نوازا جو اسے آدھے گ ھینے سے ت یگ کر رہا ٹ ھا۔۔ اب ٹ ھی پڑی نےناقی سے‬
‫اسے دنکھ کر سبر پڑھا۔۔‬
‫” ک یا ہے؟؟؟ مچ ھے پڑ ھنے دو پرشوں یہ نک رتبرن کرئی ہے “‬
‫ٹ ھاڑ ک ھانے والے انداز میں کہکر وہ وایس اتنی نک پڑ ھنے لگی‬
‫” مچ ھے ٹ ھی پڑھ لو یہت مزے کا ہوں “‬
‫‪121‬‬
‫اسکے ک یدھے پر ج ھو لنے دو نتے کو ہلکا سا ج ھ تکا دنکر کہا۔۔ آنکھوں میں نےت یاہ خاہت ٹ ھی وہ اسکی نظروں‬
‫سے نکدم نوکھال گنی اپراز اسے نوکھالہٹ کا سکار دنکھ جی خان سے مسکرانا۔۔۔‬
‫حچاب نے سمٹ ھلنے ہی اسکا ہاٹھ دور کر کے ٹ ھبڑ لگانا اور اسے انک گ ھوڑی سے نوازا۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫” مبرے دوست کہنے ہیں “ اتنی نات کمل کر کے وہ اسکے ک یدھے سے ک یدھا مال کر ت یڈ سے ت یک لگا کر‬
‫بیٹھ گ یا۔ حچاب نے اتنی عبر ہوئی خالت کو تمشکل سٹمٹ ھاال یہ سحص نل نل فرتب آکر اسے تنی اذ تت‬
‫سے نوازنا۔۔۔‬
‫” نو ا نکے ناس خاؤ نا مبرا شر ک بوں ک ھا رہے ہو “ اسے جود سے ج ھیکنے دنکھ وہ داتت بیس کر نولی‬
‫” چ یلیس۔۔۔۔ او مچ ھے ت یا ہے آج کل تمہیں ناتم یہیں دے نا نا اس لنے ناراض ہو خلو کوئی یہیں اب‬
‫سے مبرا سارا وقت تمہارا “ وہ اسکے ک یدھے کے گرد نازو جمانل کر کے اسکے اندر اٹ ھلنے الوا کو ہوا دے حکا‬
‫ٹ ھا۔۔۔‬
‫” سارا دن نو مبرے شر پر شوار ر ہنے ہو سایس نک لینے یہیں د نتے اور کہنے ہو وقت یہیں دی نا نا مانے‬
‫ٹ‬ ‫ُ‬
‫قٹ ہیں خا ہنے کچھ ھی خان نحش دو مبری “ وہ اس سے ٹ ھوڑا دور کھسک کے نک ٹ ھی یک کر اسکے‬ ‫ی‬

‫سا منے ا تنے ہاٹھ جوڑئی ہوئی نولی‬


‫” تمہیں نحش دنا نو مبرا ک یا ہوگا خان من؟؟ “ اسکے ت یدھے ہاٹ ھوں کو نکڑ کے وہ ستظائی مسکراہٹ‬
‫ہوت بوں پر سچا کر اس پر نوشہ د نتے لگا ٹ ھا کے حچاب نے ج ھیکے سے ا تنے ہاٹھ تنچ ھے کنے۔۔۔۔‬
‫” مچ ھے پڑ ھنے دو نلبز “ وہ کسی چنے کی طرح معصوم نت سے نولکر م نت کرنے لگی۔۔ اسکی خالت دنکھ‬
‫اپراز کو ہیسی آگنی اسے ت یگ کر کے انک الگ ہی سکون ملیا ٹ ھا اپراز کو۔۔۔‬
‫‪122‬‬
‫” ک یا کروگی پڑھ کے اب شوہر والی ہو۔۔ اور یہ ک یا گ ھی یا نک اٹ ھا البیں؟؟ “ وہ اس نک کو اٹ ھا کر دنک ھنے‬
‫لگا جو حچاب نے ت یڈ پر ت یکی۔۔۔‬
‫ج‬
‫” ک یا مظلب؟؟ “ وہ اس سے نک ھتینی ہوئی خالئی‬
‫” نےئی وہ پڑھو جو آگے زندگی میں کام آنے چیسے زوچین کے حفوق۔۔۔ “ اپراز نے حچاب کا جہرہ دنکھ‬
‫ّ‬
‫کر قہقہ لگانا جو عصے سے شرخ ہو حکا ٹ ھا‬
‫ل‬
‫” شوہر کے سارے حفوق ک ھیں ہے یہ ٹ ھی کے نافرمان ت بوی کا انچام ک یا ہونا ہے جو مچازی خدا کے‬
‫خکم کی تبروی یہیں کرئی۔۔۔ “ اپراز نے اسے اجساس دالنا خاہا اسے حچاب کی ک یا اتنی قکر ٹ ھی اسکی‬
‫نےعی یائی دنکھ کر اپراز کا نچانے ک بوں دل نوٹ خا نا۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ً‬
‫” گبر میں ٹ ھی یک دونگی “ فورا ہی جواب آنا۔ حچاب کو پروا ہی کہاں ھی؟؟ اپراز چ یات سے نافرمائی کا‬
‫گ یاہ ٹ ھی اِ سے م تظور ٹ ھا ل یکن ہارنا یہیں۔۔۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ّ‬
‫ن‬
‫” ت بوی مچازی خدا ہوں مبری خدمت کرو گی نو چ نت تمہاری وریہ مبرے ساٹھ تمہارا ھی دوزخ کا کٹ‬
‫ّ‬
‫کنے گا “ اپراز اسے نک میں وایس الچیا دنکھ عصے میں آگ یا ات یا ع ّصہ دنا کر وہ لہچے کی سچنی پر قانو ناکر‬
‫مزاحنہ انداز میں نوال اور اسکی نک ج ھین کر ت یڈ پر تیکی‬
‫” تمہارا نو سالوں یہلے کٹ حکا ہے۔۔ مبری قکر نا کرو۔۔ نویہ کر لونگی اور خا رہی ہوں میں دادو کے روم‬
‫میں “ وہ ت یڈ سے اتنی نک اٹ ھانے لگی ساٹھ ٹ ھکرا سامان اپراز کے کان نو ” دادو کے روم “ کا سن کر‬
‫ّ‬
‫ک ھڑے ہوگے س یک یڈ کے ہزاروپں حصے میں اپراز نے انک تمبر مال کے اسے الؤڈ سی یکر پر لگانا۔۔۔‬

‫‪123‬‬
‫” السالم عل یکم امی کیسی ہیں آپ؟؟ جی میں ٹ ھیک ہوں۔۔ آپ سے سکانات ٹ ھی بینی کو تمبز یہیں‬
‫س یک ھائی کہ رہی ہے ت یڈے چیسا منہ ل یکر نکل خاؤ مبرے کمرے سے “‬
‫اپراز نے معصومایہ انداز میں کہا حچاب نو اسکی چرکت دنکھ نل یال اٹ ھی۔۔۔ اسکا دل خاہا ناس پڑا گلدان نوری‬
‫فوت سے اسکے شر پر مارے۔۔۔‬
‫” بی یا ک یا کروں حچاب کا؟؟ زنان ہے اسکی کے روکنی یہیں میں جود ت یگ آخائی۔۔۔ “ حچاب کو یہلی‬
‫دفع نچانے ک بوں اپراز کے سا منے شرم یدگی ہوئی۔۔چ یکے ساس کی نات سن کر اپراز ڈھ یائی سے مسکرانا‬
‫ساٹھ انک طبزیہ نظر حچاب پر ڈالی۔اسکی ماں انچان ٹ ھی اپراز نے فون سی یکر پر رک ھا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” یہی یہیں مخبرمہ سے کہا پرنائی ت یا دو آگے سے جواب دے رہی ہے سکل دنکھ کر فرمایش کرنے ہیں‬
‫آپ جود ت یابیں امی یہ کہاں کا انضاف ہے؟؟ اشی لنے مبرا دل ہی یہیں کرنا گ ھر آؤں مچ ھے کہنی ہے‬
‫”کافر“ ہو تم مچازی خدا چیسی سکل یہیں تمہاری۔۔۔ یہی یہیں امی جو کہ یا ہوں نا کرو سب سے یہلے‬
‫وہی کام کرئی ہے اور ٹ ھوڑا میں نے آواز تبز کر لی نو مخبرمہ دادی کے روم میں شونے خلی خابیں۔۔۔۔ “‬
‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫اپراز نے نورے دل کی ٹ ھڑاس آج ہی نکال لی۔۔ اسکی زنان کسی جی کی طرح تبر تبر ل رہی ھی۔۔‬
‫خ‬ ‫ن‬
‫ً‬
‫حچاب کو رونا آرہا ٹ ھا۔۔۔ نقرت یا آدھے گ ھینے کی نخث کے نعد اسکی ماں کو حچاب کا چ یال آنا وہ ٹھی صرف‬
‫دماغ درست کرنے کے لنے۔۔‬
‫ی‬
‫” حچاب تمہیں ذرا تمبز یہیں؟؟ اس طرح شوہر سے نات کرنے ہیں اور یہ کہاں سے س کھی ہو بی یڈے‬
‫چیسا منہ سا منے ہوئی نو تمہارا منہ میں الل کرد تنی۔۔۔“ حچاب نے نقرت سے سا منے بیٹ ھے اپراز کو دنک ھا جو‬

‫‪124‬‬
‫آگ لگا کر اب چیس ک ھا رہا ٹ ھا۔۔ حچاب نے موفع اٹ ھا کر سی یکر سے ہ یانا خاہا ل یکن ہانے یہ فسمت ق یگر‬
‫پرتٹ کوڈ حچاب ع ّصہ ئی کر رہ گنی۔۔۔‬
‫” میں آچری نار کہ رہی ہوں حچاب اب تم نے شوہر کی نافرمائی کی نا وہاں آکر شوہر کے سا منے ٹ ھبڑ‬
‫س‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫گ‬ ‫گ‬ ‫س‬
‫لگاؤں گی ھی “ اپراز کی م کراہٹ کچھ اور گہری ہو نی حچاب شر ج ھکا کے رہ نی ا کی ماں نے سارا‬
‫ٹ ھرم چٹم کر دنا۔۔۔‬
‫ن‬
‫” اور اپراز جو کہے وہ ک یا کرو سہزادوں چیسا شوہر ہے ک یا چرائی ہے؟؟ آ ک ھیں ک ھول کر دنکھو گی نو قدر‬
‫ہوگی اور اب تمہاری سکانات نا آنے اور نات نات پر کمرہ ج ھوڑ کر ک بوں ٹ ھاگنی ہو اس چنے کو ٹ ھی پریسان‬
‫کرئی ہوں آیس کا ج ھگڑا آیس میں بی یاؤ اعالن نا کرو رک ھنی ہوں فون کل خال میں س یدھا کرونگی۔۔۔۔ “‬
‫کال کاٹ کر اسکی ماں نے اسکی خان میں خان ڈالی حچاب اسے قہر آلودہ گ ھوڑی سے نواز کر ٹ ھ تکاری۔۔‬
‫” ریشیسن سے یہلے تم نے مچھ سے نات ٹ ھی کی نا نو ق یل کردونگی تمہارا میں۔۔۔ “ وہ نکس سات یڈ پر ت یک‬
‫کے خادر نان کر ل نٹ گنی اپراز مسکراہٹ ہوت بوں پر سچانے خاگ یا رہا ٹ ھر اسے بی ید میں خا نا دنکھ آہسنہ‬
‫ن‬
‫سے اسکے فرتب آنا اور اسکا شر اچی یاط سے ا تنے نازو پر رکھ کے آ ک ھیں موند گ یا۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫آمنہ ت یا اور اسامہ جوشی سے ت یار ہو رہے ٹھے آج کاقی دنوں نعد وہ اتنی یہن کو دنک ھنے کے لنے نےچین‬
‫ٹھے آچر کب ا نتے دنوں نک وہ لوگ انک دوشرے سے دور رہے ہیں؟؟ اور یہی خال وہاں ٹ ھا حچاب‬
‫‪125‬‬
‫نےصبری سے سب سے ملنے کا ات تظار کر رہی ٹ ھی اسکے الکھ کہنے کے نعد ٹ ھی اپراز اسے وہاں ل یکر یہیں‬
‫گ یا حب کے اسکی ماں کا اپراز کے ساٹھ ندل یا رویہ دنکھ حچاب حبران ٹ ھی ٹ ھی اور اداس ٹ ھی۔۔ اور اداس‬
‫وہ دادو‬
‫کے گاؤں خانے سے ٹ ھی ٹ ھی چ نہوں نے کل ہی اسے خانے کی ت بوز دی ٹ ھی اور یہ سب سن کر نو‬
‫حچاب کا منہ ل یک گ یا ٹ ھا اب اپراز خانے اسکے ساٹھ ک یا کرنگا؟؟ اسے یہی لگا ٹ ھا وہ دادو کی وجہ سے‬
‫شرنف بی یا ہے۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫واتٹ گ ھبرے دار م یکسی میں وہ دو تیا گ ھونگٹ کی طرح اوڑھے اپراز کے ساٹھ قدم سے قدم مال کر خلنی‬
‫اسینج کی طرف پڑھ رہی ٹ ھی اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے ٹ ھاما ہوا ٹ ھا۔۔ ارد گرد حبرز پر بیٹ ھے لوگ ایہیں‬
‫جسرت سے دنکھ رہے ٹھے کچھ حچاب اور اپراز کے نوئی ق یلوز ٹھے کچھ ر سنےدار ایہی میں کچھ پزبیس مین‬
‫اتنی ت بونوں کے ساٹھ آنے ٹھے چ نہیں دنک ھنے ہی اپراز کا جوسگوار موڈ اوف ہوگ یا۔۔۔ اب کے اس نے‬
‫انک ہاٹھ حچاب کی قمر میں جمانل کر کے اسے فرتب ک یا اور قدم پڑھانے اسینج پر آبیٹ ھا یہلے اس نے‬
‫حچاب کو تٹ ھانا ٹ ھر اسکے ناس بیٹھ کر حچاب کا ہاٹھ سچنی سے اتنی گرقت میں خکڑا۔۔۔۔‬
‫” ہاٹھ ج ھوڑو۔۔ “ حچاب نے دھٹمی مگر عص یلی آواز میں کہا‬

‫‪126‬‬
‫” حب تمہاری جوایسوں کا احبرام کرنا ہوں نو یہ فرض تم پر ٹ ھی الجق ہونا ہے۔۔۔ “ سکون سے جواب‬
‫آنا۔۔۔۔‬
‫” کیسے ہو ٹ ھائی سادی کے نات ٹ ھول ہی گنے ہو “ چ یات صاحب کے دوست نے اسینج پر آکر اپراز‬
‫سے کہا اور انک گہری نظر گ ھونگٹ میں ج ھنی حچاب پر ڈالی۔۔۔‬
‫” کون سا سادی سے یہلے ہماری خان یہچان ٹ ھی؟؟ “ اپراز کا لہحہ جود نا جود نلخ ہوگ یا اسکا دل خاہا سا منے‬
‫بیٹ ھے سحص کو زندہ خال ڈالے۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مذاق اج ھا کرنے ہو “ اس سحص نے تمشکل جود کی ہوئی عزت سمٹ ھالی۔۔۔‬
‫” ہمارا مذاق کا رسنہ ہے؟؟ “ اپراز کا لہحہ اب ٹ ھی سخت ٹ ھا آنک ھوں میں ستظائی مسکراہٹ چیسے اس‬
‫م‬ ‫ُ‬
‫سحص کے اندر ا لنے الوا سے مزے لے رہا ہو۔۔۔” چ یات صاحب سے ل لوں “ وہ ص مزند عزت‬
‫ح‬
‫س‬ ‫ن‬

‫افزائی سے نچنے کے لنے نتچے مہمانوں سے ملنے چ یات صاحب اور آمنہ کے ناس خلے آنے۔۔۔ حچاب اپرز‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫ہ‬
‫کو ھنے سے ا ھی ھی قاصر ھی وہ کوئی عچ نب ہی لی ٹ ھا جو اسے لگا وہ ھی لچا یں نانے‬
‫گی۔۔۔۔‬
‫” نےئی تم پریسان نا ہو ان چیسوں کی روز مبری ہاٹ ھوں‬
‫عزت افزائی ہوئی ہے ٹ ھر ٹ ھی ڈھ یائی سے منہ اٹ ھا کے آخانے ہیں “ اپراز کو حچاب کا چ یال آنے ہی‬
‫لہچے میں جود نا جود پرمی مچ نت سمٹ آئی۔۔۔‬
‫” تمہاری طرح “ حچاب نے پرکی نا پرکی کہا۔۔۔‬
‫” کمرے میں خلو تمہارا دماغ درست کرنا ہوں “‬
‫‪127‬‬
‫حچاب کی نقرت کا جواب شوجی سے دے کر وہ دلکسی سے مسکرانا۔۔۔ اس نے حچاب کو ت یگ کرنے‬
‫گ‬ ‫ج‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬‫ی‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫لنے ا کی ا لی یں نی ا ھوئی کو ھبڑا حچاب ا نتے لوگوں کے سا منے یس صبر کا ھوتٹ ئی کر رہ‬
‫گنی۔۔۔‬
‫” ک بوں مبرا تماسا ت یا رہے ہو؟؟ “ چ یات صاحب نے حچاب کا لچاظ کنے نغبر ا نتے ڈھ نٹ بینے سے کہا جو‬
‫پڑی نےناکی سے ت بوی کی سی یڈل میں الچا شرارہ نکال رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” و تٹ آ س یک یڈ ڈنڈ۔۔ “ وہ بیٹ ھے بیٹ ھے اسکے سی یڈل سے الچا شرارہ نکال حکا ٹ ھا اب ناپ کو دنکھ کر دت یا‬
‫ٹ ھر کی تبزاری جہرے پر سچاے اجسان کرنے والے انداز میں ماں ناپ کے ساٹھ ک ھڑا ہوگ یا۔۔۔‬
‫” مبرا تماسا ک بوں ت یانا “ شرخ آنکھوں سے اسکا ناپ دھٹمی آواز میں دھارا انکا یس یہ خلیا وہ ا نتے بینے کو‬
‫ک ھڑے ک ھڑے شوٹ کر دپں۔۔۔۔‬
‫” ت یانا ہونا نو گردن اک ھڑ کے یہیں خلنے “ شرد لہچے میں کہکر اس نے اتنی خان ج ھروائی وہ ایہیں اگ بور کرنا‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ہ‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫اس سے لے ا کی ماں نے رہی ہی کسر نوری کردی۔۔۔۔۔‬
‫” اپراز نےہ بو نور س یلف “ آمنہ نے انک سخت گ ھوڑی سے اسے نوازا۔۔۔ چ یات صاحب کے دوست‬
‫کے سا منے جو شرم یدگی اٹ ھائی پڑی آمنہ کو وہ یہیں ٹ ھولی اور وہ خاتنی ٹ ھیں یہ چرکت اپراز نے خان نوچ‬
‫کر کی ہے۔۔۔۔‬
‫” آئ ڈوتٹ ت یڈ نور انڈوایس “ وہ اتنی ماں کا ٹ ھی کہاں لچاظ کرنا ٹ ھا؟؟ اسے ناپ سے زنادہ نقرت نو اتنی‬
‫ماں سے ٹ ھی۔۔۔‬

‫‪128‬‬
‫” آگر اگلے دس س یک یڈ میں آپ دونوں گنے یہیں نو میں یہاں سے خال خاؤنگا۔۔ مبرے تنچھے جواب د نتے‬
‫رہ یا آپ دونوں“ گرج دار آواز میں کہکر وہ اتنی ت بوی کے ناس بیٹھ گ یا۔۔ چ یات صاحب اور فینحہ انک شرد‬
‫نگاہ حچاب پر ڈال کر اسینج سے اپر گنے۔۔۔‬
‫کچھ ہی دپر میں حچاب کی قٹملی اسینج پر آگنی۔ اپراز گرم جوشی سے ان سے مال اسکا انداز حچاب کو حبران کر‬
‫ن‬
‫رہا ٹ ھا ا تنے تبربیس پر خکم اور یہاں عزت د تیا احبرام کرنا حچاب یس اسے د ک ھنی رہی۔۔ آمنہ کے آنے ہی‬
‫اپراز اسے قٹملی کے ساٹھ ج ھوڑ کے اسینج سے اپر گ یا۔۔۔ آمنہ نے اپراز کے خانے ہی نےنائی سے بینی‬
‫کو گلے لگانا اور اسکا ماٹ ھا جوما ت یا اور اسامہ ٹ ھی جوشی سے اس سے ملے۔۔۔‬
‫ن‬
‫” آئی نو آر لکی۔۔ “ ت یا نے حچاب سے گلے ملنے کہا۔ اس ر تمارکس پر حچاب یس اسکا منہ د ک ھنی رہی۔۔‬
‫” نانا کہاں ہیں ؟؟ “‬
‫حچاب کی نات سن کر ت یا نوکھالگنی۔۔‬
‫” وہ خاجو کے ساٹھ چ یدرآناد گنے ہیں آج اٹ ھیں لوت یا ٹ ھا پر سارے را سنے ت ید ہوگے یس اشی کی وجہ سے‬
‫آج نا آسگے “‬
‫ب‬
‫حچاب جو یہ سمچھ یٹھی ٹ ھی نانا مردوں والی سات یڈ ہو نگے ا نکے نا آنے کا سن کر اداس ہوگنی۔۔‬
‫ب‬
‫کاقی دپر وہ ا نکے ساٹھ یٹھی رہی تب نک جوپریہ ٹ ھی اتنی قٹملی کے ساٹھ آگنی ٹ ھر حچاب دادو کے ناس‬
‫خلی آئی ت یا اور جوپریہ کے ساٹھ۔ دادو نے اسے ا نتے گاؤں کے کچھ لوگوں سے مالنا اور ا نتے یہوؤں سے‬
‫ٹ ھی جو فینحہ سے کاقی مچیلف اور چ یادار ٹ ھیں۔۔ قیکسن کے اچی یام پر اپراز وایس اسکے ناس خال آنا کسی‬
‫سانے کی طرح وہ اسکے ساٹھ رہا اور حچاب کا ہاٹھ نل ٹ ھر کے لنے ٹ ھی اس نے یہ ج ھوڑا۔۔۔۔۔‬
‫‪129‬‬
‫وہ ڈریس یگ کے سا منے ک ھڑی ا نتے ٹ ھاری ج ھمکے ا نار رہی ٹ ھی کے اسے اندازا ٹ ھی نا ہوا کب اپراز اسکے‬
‫تنچ ھے آن ک ھڑا ہوا۔۔۔۔‬
‫” ‪“ You will never know just how beautiful you are to me‬‬
‫س‬ ‫َ‬
‫ن‬
‫نےجودی کے عالم میں نکے وہ حچاب کو ان آ کھوں میں یسا حکا ٹ ھا۔۔۔ حچاب کا ہاٹھ لرز اٹ ھا وہ مچھ‬
‫گنی ٹ ھی اپراز کا موڈ ندل حکا ہے اس نے ٹ ھا گنے کو ڈریس یگ کی طرف دور لگائی خاہی کے اپراز نے اسکا‬
‫ہاٹھ نکڑ ل یا۔۔‬
‫” طالم جشننہ اب ات یا ک بوں پڑنا رہی ہو؟؟ آج نو روپ جوب نک ھر کے آنا ہے۔۔ اب کوئی کافر ہی ہوگا جو‬
‫تم سے اتنی نظر ہ یالے و یسے ٹ ھی موفع ٹ ھی ہے دسبور ہے اور یہ جونصورت رات ٹ ھی ہے ک بوں یہ اب‬
‫تم ٹ ھی کچھ نواب کما لو وریہ فرسنے تمہیں لع نت اور جورپں ساری رات نددعابیں دپں گنی “‬
‫حچاب کو جود سے فرتب کر کے وہ ان جونصورت آنکھوں میں دنک ھنے ہوے مسکرانا۔۔۔ حچاب ٹ ھنی آنکھوں‬
‫سے اسے دنکھ رہی ٹ ھی لفظ ا یسے ٹھے کے جسم چرکت یہیں کر نا رہا ٹ ھا انک وقت ٹ ھا وہ لوگوں کو ا نکے‬
‫اعمال ناد دالئی ٹ ھی اور آج یہ وقت ہے اسکا شوہر اشی کا چریہ آزما کر اسے ڈس رہا ہے۔۔۔۔۔اور ہوا ٹ ھی‬
‫یہی ٹ ھا الکھ خاہ کر ٹ ھی وہ اسے روک نا سگی اسکی قمر کے گرد اپراز چ یات کا گ ھبرا مزند ت یگ ہوگ یا۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫‪130‬‬
‫صنح وہ اٹ ھنے ہی ت یار ہوکر نوئی آگ نی۔۔ اپراز کو دل ہی دل میں گال بوں سے نوازنے وہ ات یا ع ّصہ نکال رہی‬
‫ٹ ھی۔۔ مہوش اتنی کار ل یکر نکل خکی ٹ ھی حچاب نے شوخا ٹ ھا اسے کے ساٹھ خلی خانے گی ل یکن وہ اس‬
‫سے یہلے ہی نکل گنی ناخارہ حچاب کو نواتٹ سے آنا پڑا ک بوں کے کار نو گ ھر میں ٹ ھی ل یکن ڈرات بور‬
‫یہیں۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫مہوش سے اسکی مالکات نوئی میں اور ڈپر پر ہوئی آج کل اکبر وہ مہوش کو انک لڑکے کے ساٹھ د ک ھنی جو‬
‫نوئی میں کاقی مشہور ٹ ھا ہر لڑکی کے ساٹھ اسکا اٹ ھیا بیٹ ھیا ٹ ھا۔۔ حچاب نے انک دفع مہوش کو سمچ ھانا خاہا‬
‫ل یکن سمچ ھیا نو دور وہ نو حچاب سے اتنی نےزار ٹ ھی کے دو گ ھڑی نات کرنا ٹ ھی گ بوارہ نا سمچ ھا حچاب نے‬
‫ٹ ھی اسے اسکے خال پر ج ھوڑ دنا۔۔۔۔‬
‫” ہ یلو نےئی پڑی طالم ہو بی یا ت یانے خلی گ تیں “ حچاب پرپزت تیسن ت یار کر رہی ٹ ھی کے اپراز کی کال آگنی‬
‫صرف جوپریہ کی وجہ سے اس نے نےدلی سے کال نک کی وریہ جوپریہ اس سے شوال نوجھ نوجھ کر اسکا‬
‫شر ک ھا خائی۔۔۔۔‬
‫” ل یکجر مس ہوخا نا تٹھی “‬
‫ضتط کرنے وہ تمبز کے داپرے میں رہ کر نات کر رہی ٹ ھی۔۔‬
‫” میں ٹ ھی نو تمہیں مس کر رہا ہوں “‬
‫ّ‬
‫اپراز کی نات سن کر حچاب کے گال دھک گنے شرم سے یہیں نلکے عصے سے۔۔۔‬
‫” میں پرپزت تیسن ت یا رہی ہوں کل السٹ ڈ تٹ ہے “‬
‫حچاب نے جوپریہ کی وجہ سے جود پر قانو نانا وریہ اسے اج ھا خاصا س یائی۔۔۔‬
‫‪131‬‬
‫” اوکے نےئی۔۔ سبو مچ ھے ارچ نٹ انک کام سے خانا ہے دل نو نلکل یہیں کر رہا۔۔۔ ل یکن مچ بوری تبرز‬
‫کا مسال ہوگ یا ہے “‬
‫وہ نےخارگی سے نوال اسکے لہچے سے واصع ٹ ھا وہ خانا یہیں خاہ رہا‬
‫” اوکے۔۔۔۔ کینے دن “‬
‫حچاب کا دل نو نا چنے کو خاہ رہا ٹ ھا‬
‫” انک دو ہفنے۔۔۔ کاش تمہارا ناسبورٹ ت یا ہونا تمہیں ٹ ھی لنچا نا ل یکن مچ ھے آج ہی نکلیا ہے۔۔۔ “ اب کے‬
‫لہچے میں ع ّصہ ٹ ھا‪،‬نےیسی ٹ ھی‪ ،‬الخارگی ل یکن حچاب کو کہاں قدر ٹ ھی اسکا نو جوشی کے مارے ُپرا خال ہو‬
‫رہا ٹ ھا۔۔۔‬
‫” کوئی نات یہیں ت یک نور ناتم “ حچاب نے کہکر کال کاٹ دی ٹ ھوری دپر نعد اپراز کا میسج اسے وصول‬
‫ہوا۔۔۔۔‬
‫” تمہارے پر نو میں آکر کانوں گا!!!!! اور سبو مبری ساس کے گ ھر خانا وہاں سے جود ہی تمہیں لینے آنونگا‬
‫مبری عبر موجودگی میں اِ س گ ھر میں قدم نک یہیں رک ھیا آئی ہے سمچھ؟؟ نا دماغ اٹ ھی ٹ ھی خالی ہے؟؟ “‬
‫حچاب اس عچ نب و عرتب سحص کا میسج پڑھ کے حبرت زدہ رہ گنی ٹ ھر اوکے رنالنے کر کے فون رکھ دنا۔‬
‫ک بوں کے جوپریہ اب ا تنے شوال نوجھ کر اسکا دماغ مزند چراب کر رہی ٹ ھی۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫‪132‬‬
‫نواتٹ سے شڑک پر اپر کر وہ گ ھر خانے کے را سنے پر ت یدل چر پڑی اسکی جوشی آج دو گنی ہوگنی نا اپراز‬
‫ٹ ھا نا وہ گ ھر آج سے وہ آزاد ٹ ھی اتنی یہلی والی دت یا میں۔۔‬
‫گ ھر کے آنے ہی اس نے نےنائی سے ڈور ت یل نچائی اسکی ماں آمنہ نے دروازہ ک ھوال ل یکن حچاب کا سارا‬
‫ُ‬
‫موڈ اس وقت چراب ہوا حب اسکی ماں نے جوشی سے اسے گلے لگا کر کہا‬
‫” اپراز نے نو کہا ٹ ھا خلدی آؤ گی نوات نٹ سے آئی ہو ک یا؟؟ “‬
‫” اپراز سے نوج ھیں نا۔۔ “ ٹ ھگرے موڈ کے ساٹھ وہ ا نتے کمرے میں خلی گنی۔۔ آمنہ کو آج افسوس ہو‬
‫رہا ٹ ھا کاش یہلے ہی وہ اسے انک دو ٹ ھبڑ لگا کر سدھار د تتیں نو یہ صد نو اس میں یہ آئی۔۔۔‬
‫گ ھر آکر حچاب کو ند لنے ماجول کا اجساس ہوا اسکے حچا لوگ ات یا حصہ لے خکے ٹھے ل یکن عچ نب نو یہ ٹ ھا‬
‫دکان نانا کے ناس ہی ٹ ھی نانا نے اتنی ساری زندگی کی کمائی ا نتے ٹ ھات بوں کو دندی جشکا چی یا بی یا ٹ ھا‬
‫ج‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ات یا۔۔۔ ا کی ماں جو اسے ت یا رہی یں حچاب کو وہ آدھا سچ لگا۔۔۔ اسے نوری کہائی یں ہی ھول‬
‫لگا۔۔۔ حچاب کو و یسے ٹ ھی ان سب میں کوئی اتبرسٹ یہیں ٹ ھا یس ا نتے نانا کو یسبر سے لگا دنکھ اسکی‬
‫خالت چراب ہوگنی وہ نورا دن ایہی کے ناس رہنی۔۔ انکا خاص چ یال رک ھنی گ ھی بوں بیٹھ کر انکا شر‬
‫ک ھائی۔۔۔‬
‫زندگی نکدم سے یہت جونصورت لگنے لگی ٹ ھی رانوں کو وہی دپر دپر نک ج ھاگ یا امی انو ت یا وہ بی بوں نانوں میں‬
‫ا یسے لگنے کے ناتم کا ت یا ہی یہیں خلیا۔۔۔ اسامہ کے تبرز ٹھے اسلنے وہ آج کل کمرے کا ہوکر رہ گ یا‬
‫ٹ ھا۔۔۔‬

‫‪133‬‬
‫اشی طرح کاقی دن گزر گنے آج اپراز کو گنے بیس دن ہو خکے ٹھے اس تنچ اپراز نے کوئی دو شو کالز کی‬
‫ہونگی ل یکن حچاب نے ٹ ھری ڈھ یائی سے اسے نالک کردنا۔۔۔ یہاں آنے اسے جوٹ ھا دن ٹ ھا حب حچاب‬
‫ب‬
‫قٹملی کے ساٹھ بین چنے نک یٹھی نابیں کر رہی ٹ ھی اور اپراز کی کال آگنی نامشکل ع ّصہ قانو کے اس‬
‫نے کال اٹ ھائی نو آگے سے ڈھ یائی سے اپراز کے ت نہودہ ڈانالگز شروع ہوگے۔۔‬
‫” یہت جوش ہو ت یدروپں کال کے نعد فون اٹ ھا رہی ہو آنے دو مچ ھے گن گن کے ندلے لونگا “ وہ گ ھی بوں‬
‫ج‬
‫حچاب کا شر اشی طرح ک ھا نا اسلنے حچاب نے نال جوف و ھچ ھک اسے نالک کردنا ل یکن اگلے دن سے وہ‬
‫کٹھی نانا کے تمبر پر کال کرنا نو کٹھی امی کے تمبر پر اور حچاب خاہ کر ٹ ھی فون ت ید یہیں کر نائی۔۔۔‬
‫” ک یا ہوا حچاب صنح سے اتنی ڈل لگ رہی ہو “‬
‫آمنہ نے ناسنہ بی یل پر رک ھنے کہا جسے دنکھ کر حچاب نے ُپرا سا منہ ت یانا‬
‫” امی شر گ ھوم رہا اور وومی تی یگ “‬
‫حچاب کا ات یا کہ یا ٹ ھا کے آمنہ کا جہرہ جوشی سے کھل اٹ ھا۔۔‬
‫” حچاب تم روکو میں صاتمہ کو ل یکر آئی ہوں “ آمنہ خلدی سے ساٹھ والے گ ھر سے صاتمہ کو لے آبیں‬
‫ُ‬
‫جس نے چ یک اپ کے نعد جو حبر س یائی اسے سن کر حچاب کو لگا گ ھر کی ج ھت نوری فوت سے اسکے شر‬
‫پر آگڑی۔۔۔۔۔۔‬
‫” حچاب پرنگ تی نٹ ہے۔۔ م یارک ہو آمنہ نائی نتے والی ہو “‬
‫حچاب اٹھ کر کمرے میں خلی آئی تنچ ھے سے ا سنے آمنہ کی آواز سنی ٹ ھی۔۔۔‬
‫” شرما گنی “‬
‫‪134‬‬
‫ّ‬
‫حچاب ت یڈ پر آکر بیٹھ گنی عصے سے ا سنے ت یڈ س نٹ دنوجی۔۔‬
‫اسے کانوں میں نار نار اپراز کے الفاظ س یائی دے رہے ٹھے۔۔۔‬
‫” کافر کی ت بوی ہو تم خ ِان من اور خلد ہی اس کافر کے نخوں کی ماں ت بو گی۔۔۔۔۔۔ “ اسے ت یا ٹ ھی‬
‫ن‬
‫یہیں خال کب اسکی آ ک ھیں ٹ ھیگ گ تیں یہ تنی جوشی جسے سن کر اسے جوش ہونا خاہے اسکا دل کر رہا ٹ ھا‬
‫وہ اس جوشی میں ماتم کرے ک بوں کے اپراز چ یات کا چ نت کی جوشی میں مسکرا نا جہرہ نار نار اسکی آنکھوں‬
‫کے سا منے گ ھوم یا۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬
‫خاری ہے‬

‫‪135‬‬
‫ع‬
‫اسالم ل یکم !!!‬
‫ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ‪ /‬مصنف کے نام سے محفوظ ہیں‪.‬‬
‫ئغیر اجازت کوئی ب ھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق م سودہ و یب سایٹ نا مصنفہ‪/‬مصنف کی اجازت‬
‫کے ئغیر ئقل نہیں کرسک یا‪.‬‬
‫ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد‪/‬نالگ‪/‬و یب سایٹ کو درپیش آنے والے مسانل کا وہ خود‬
‫ذمہ دار ہوگا‪.‬‬
‫نوٹ‪:‬‬
‫ہمیں ای نی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے‪ .‬اگر آپ ہماری و یب سایٹ پر‬
‫ای یا ناول‪/‬ناولٹ‪/‬افسانہ‪/‬کالم‪/‬آری نکل ‪/‬ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے م یدرجہ ذنل‬
‫ب‬
‫ذرا ئع کا اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ھیج سک یے ہیں‪.‬‬
‫‪Email Address‬‬
‫‪bestreadingmaterial@gmail.com‬‬
‫‪Classicnovels04@gmail.com‬‬
‫‪Facebook Group: Classic Urdu Material‬‬
‫‪Facebook Page:‬‬
‫‪https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/‬‬
‫ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی‪.‬‬
‫مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں‪.‬‬
‫سکرنہ‬
‫ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل‬

‫‪1‬‬
‫انا پرست‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م یسرا‬

‫” حجاب میری جان۔۔ مج ھے یقین نہیں آرہا میں نانی ب نوب نگی نجانے کب تم پڑی ہوگ ئیں مج ھے تو‬
‫آج نک ابنی وہ چھونی حجاب لگنی ہو “ آمنہ نے آکر اسے گلے لگانا پ ھر ک نا ہونا پ ھا وہ تورا دن‬
‫ا نبے کمرے کی ہوکر رہ گنی۔۔ آمنہ سے طب یعت خرانی کا کہ کر وہ تورا دن یس یسیر پر لب نی‬
‫رہی نماز کا ناتم ہونا تو اپھ کر پڑنی ل نکن دعا۔۔ دعا کے لنے اپ ھنے ہاپھ وایس یبچے گر جانے یہ‬
‫نےبب ناد یفرت ہی پھی جس نے حجاب ناثیر کو اب نا آپ نک پ ھال دنا۔۔۔ وہ یہ نہیں سوچ رہی‬
‫نپ ّ‬
‫پھی نہت جلد اسکے ثیڑوں لے ھی ج نت ہوگی یس ا کی سوچ یہ ھی یہ نجا اپراز ج نات کا‬
‫پ‬ ‫س‬

‫ہے۔۔ جس سے وہ کبھی ہارنا نہیں جاہنی کبھی نہیں۔۔۔‬


‫آج یہ بنی خوشی ہی پھی جسکی وجہ سے اسکے نانا نے اب نا یسیر چھوڑا وہ خود اپھ کر اس سے ملنے‬
‫آنے۔۔ نانا بنی کی خوشی نے انہیں پ ھر زندگی کی طرف لونا دنا۔۔ ل نکن حجاب ان سب سے‬
‫نےخیر ابنی وپرانی کا سوچ رہی پھی خب دوتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے تو وہ کیسے‬
‫ساری زندگی انک ساپھ رہ سکنے ہیں ک نا آنے والے دتوں میں اسکا نجا پھی ناپ جیسا ہوگا؟؟‬
‫‪2‬‬
‫جس سے لوگ یفرت کرنے ہیں جسکی موخودگی سے حجاب ناثیر کو پھی یفرت ہو؟؟؟ آخر اپراز‬
‫ج نات پھی تو ناپ جیسا ہے پ ھر اسکی اوالد پھی؟؟؟۔۔۔۔ یہ سوجیں اسے دن نا دن زندگی‬
‫سے دور کر رہی پ ھیں وہ خود نہیں جاب نی پھی اسکی آمد نے اپراز ج نات کو سر نانا ندل دنا جان‬
‫نانی تو اس مح نت پر فخر کرنی۔۔۔اس پر انمان النی۔۔۔‬
‫تورا دن اسامہ اور ب نا نے اسکا سر ک ھانا۔۔۔ ک بھی امی آکر اسے کجھ کھالبیں ڈرانے فرویس تو‬
‫ہاپھ میں ل نکر گھوم ئیں انک گ ھبنے یعد خود اسکے منہ میں ڈال کے جلی جابیں حجاب یس منہ ب نا‬
‫ب‬
‫کر جاموشی سے ببھی رہنی۔۔۔۔۔‬
‫” اب تو سدھر جاؤ۔۔۔ وریہ چنے پھی نمہیں دنکھ کر اسیغفار پڑھیں گنے۔۔۔ “ حجاب اور‬
‫خوپریہ گارڈن اپرنا میں ببب ھیں پ ھیں کے خوپریہ نے اسکے پھولے گال دنکھ کر کہا ل نکن حجاب‬
‫کسی اور ہی سوچ میں گھم پھی۔۔۔‬
‫” حجاب “ خوپریہ نے اسکا ک ندھا ہالنا۔۔‬
‫” نمہیں ب نا ہے کونی ہر وقت مج ھے دنک ھنا ہے اب پھی کونی دنکھ رہا ہے؟؟ “ وہ سا منے‬
‫ن‬
‫توب نورسنی کی نلڈنگ د ک ھنی ک ھونے ہوے لہچے میں تولی۔۔۔‬
‫” کون ہمارا کونی کالس ق نلو۔۔۔۔؟؟ “ خوپریہ نے آس ناس دنک ھا پ ھر بیج ھے مڑی سب لڑکے‬
‫لڑک ناں ا نبے گرویس کے ساپھ ببب ھے سب سے نےب ناز ابنی ناتوں میں مشغول پھے۔۔۔۔‬
‫” نہیں کونی لڑکا نہیں ک نوں کے یہ یظریں میں ہر وقت محسوس کرنی ہوں ایفکٹ گرلز‬
‫کامن روم میں‪ ،‬نماز پڑ ھنے وقت توب نورسنی میں جلنے پ ھرنے ل نکن کالس روم میں نہیں۔۔۔ ب نا‬

‫‪3‬‬
‫نہیں کون ہے میں اسے ڈھونڈے لگ ئیں تو وہ یظریں پ ھیر لبنی “ حجاب کے لہچے میں جہاں‬
‫نےیسی پھی وہیں آنکھوں میں اداشی۔۔۔‬
‫” حجاب چھمک ھا پریسان ہو رہی ہو کونی نہیں ہے چھوڑو یہ ب ناؤ لڑکا ہوا تو ک نا نام رکھوگی اور‬
‫لڑکی؟؟ اور انک نات تو ب ناؤ اپراز پ ھانی کو ب نانا نا سرم کے مارے ب نانا نہیں گ نا “ حجاب خو ابنی‬
‫ہی دب نا میں کھونی پھی اپراز کا نام سن کر ُپرا سا منہ ب نانا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مج ھے ک نوں سرم آنی جا ہنے اسے آنے خو ا یسے کام کرنا پ ھرنا ہے“ وہ تو نام سن کر آگ نگھوال‬
‫ہوگنی۔۔۔ا نبے الفاظ نک پر غور نہیں ک نا۔۔۔‬
‫ن‬
‫” اف تم تو اس بیجارے کی ب ندایسی دسمن ہو کبھی آ ک ھیں کھولے تو ب نا لگے کل ہی اسکے نام‬
‫کا ج نک آنا پ ھا خیرنی ق نڈ کے لنے خو ہماری تونی سے جا رہا تم نے اور میں نے تو یس انک ہزار‬
‫دنا اسے دنکھو نانچ الکھ دنے ہیں “ خوپریہ نے اسکی عفل پر ماتم کرنے کہا حجاب ناثیر وہ ہے‬
‫خو خود کے نجاۓ دوسروں کا انمان حج کرنی پ ھرنی ہے۔۔۔‬
‫” ہاں تو کون سا خود کما نا ہے ناپ کا بیسا ہے اڑانے گا ہی“‬
‫ّ‬
‫چ ھٹ سے خواب آنا پ ھا لہجہ وہی عصے سے پ ھرا پ ھا۔۔ حجاب نے ب نگ سے سول یکال کر‬
‫ا نبے گرد اوڑھی سرد خوابیں نار نار اس سے نکرا کر اسکے جسم کو پرف کی ماب ند پ ھنڈا کر‬
‫د بئیں۔۔‬
‫ّ‬
‫” تم کون سا خود کمانی ہو؟؟ “ خوپریہ کو عصے سے آگ نا یہ ب ندی اپراز ج نات کے معملے میں‬
‫واقعی عفل سے ب ندل ہے۔۔‬

‫‪4‬‬
‫” حجاب نمہارا یشنی سوہر یسے میں بیسے اڑا د بنا ع ناشی کرنا لکین اس نے اس کام کے لنے‬
‫بیسے دنے یہ پڑی نات نہیں؟؟ کونی ایسان ہللا کو خوش کرنا تو کونی اسکے ب ندوں کو تم وہ ہو‬
‫خو حقوق ہللا پر عمل کرنی ہو مگر نمہارا سوہر حقوق الع ناد پر اور انک نات ناد رک ھنا حجاب۔۔۔‬
‫ساری زندگی۔۔۔۔‬
‫حقوق الع ناد کے گ ناہ نمازیں پڑ ھنے حج کرنے نا روزے رکھ لب نے سے پھی معاف نہیں‬
‫ہونے!!! ناد رکھو ان گ ناہوں میں معافی ہی نہیں‪ ،‬نالفی پھی کرنی ہوگی!!!!‬
‫اور نمہیں نہیں لگ نا تم نے اسکا دل دک ھانا ہے تم اسکی مخرم ہو۔۔ “ خوپریہ نے اسے اجساس‬
‫دالنا جاہا خو ہر اجساس سے عاری پھی اسے صرف اب نا ہی دکھ ناد پ ھا۔۔۔‬
‫” خوپریہ تم نے علط کہا کے میں اسکی مخرم ہوں آگر میں اسکی مخرم ہونا تو اس سے زنادہ وہ‬
‫میرا مخرم ہے گہ یگار ہے میرا “‬
‫حجاب کی آواز پ ھر آگنی۔۔‬
‫” اور ہاں ب ندوں کے حقوق نا؟؟؟ توچ ھنا ا نبے اپراز پ ھانی سے ا سنے کب نا رالنا مج ھے؟؟ میرے‬
‫ماں ناپ کو؟؟ میں نہیں وہ میرا مخرم ہے جسے ناق نامت معاف نہیں کرونگی میں “ وہ ایگلی‬
‫ن‬
‫اپ ھا کر اسے وارن کرنی آ ک ھیں چ ھ یکانے ا نبے آیسوں کو رو کنے کی کوشش میں ہلکان ہو رہی‬
‫پھی۔۔ سادی کا دکھ کم پ ھا خو اب اوالد پھی نجانے ک نوں اسے ہر شخص سے یفرت ہونے‬
‫لگی پھی اسے ابنی نہلے والے زندگی عزپز پھی جس میں وہ آزاد پھی کسی سے نحث نہیں‬
‫پھی۔۔کونی ہر وقت اسے سمج ھا نا نہیں پ ھا نلکے سب اسے سمج ھدار کہنے نجانے وہ دن کہاں‬

‫‪5‬‬
‫گنے؟؟ یہ سب اپراز کے آنے کے یعد ہی ہوا ہے خو اسکے ماں ناپ نہن پ ھانی سب اس‬
‫سے دور ہوگے اسکی دوست نک۔۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ن‬
‫مغرب کی آواز اسکے کاتوں میں گونجی تو حجاب نے ابنی آ ک ھیں کھولیں چ ھت کو گھوڑنے‬
‫نےاجب نار اسکا ہاپھ ا نبے ب نٹ پر گ نا۔۔۔ دھیرے دھیرے وہ اسے سہالنے لگی اسکے ہوب نوں‬
‫پر خود نا خود انک خویصورت مسکراہٹ آن پ ھری اسے خود نہیں ب نا پ ھا وہ ک نا کر رہی ل نکن اس‬
‫خوشی کو محسوس کرنے ہی انک عح نب سا سکون اسے محسوس ہوا۔۔۔ نجانے کب نے نل گزرے‬
‫پھے کے اسے کسی کی یظروں کی بیش ا نبے وخود پر محسوس ہونی حجاب دھیرے سے اپھ‬
‫َ‬ ‫ب‬
‫ببھی ببھی اسکی یظر سا منے ببب ھے اپراز ج نات پر پڑی خو نےخودی کے عالم میں مسکرا نا ہوا‬
‫اسے ہی دنکھ رہا پ ھا۔۔ حجاب نے توکھالنے ہونے اب نا دو بنا ڈھونڈا خو اسے نکنے پر ہی پڑا مال۔‬
‫حجاب نے جلدی سے دو بنا اپ ھا کے ا نبے گرد پ ھالنا۔ حجاب کی اس خرکت پر سا منے ببب ھے اپراز‬
‫کے ہوب نوں کی مسکراہٹ کجھ اور گہری ہوگنی۔۔۔‬
‫” یہ تو ظلم ہے دسمن جاں وہاں ہم جدانی میں پڑ نبے رہے اور نہاں آپ ابنی بب ندیں توری‬
‫کر رہی ہیں “‬

‫‪6‬‬
‫وہ دھیرے دھیرے قدم اپ ھا نا اسکے ناس جال آنا یظریں اس دسمن جاں پر پ ھیں خو ان بیس‬
‫دتوں کی جدانی میں ہر جسن کو مات دے گنی پھی نا اسکے سوہر کی یظریں پ ھیں جس نے‬
‫ً‬
‫اسے دب نا کی جسین پرین ب نوی ب نا دنا۔۔۔ وہ آکر اسکے ناس بببھ گ نا حجاب فورا سے دور کھسکی۔۔‬
‫” نہت ظالم ہو۔۔ آپ کے دندار کے لنے کب نا نےجین رہے ہیں آپ کو اندازہ پھی‬
‫نہیں۔۔۔ “ وہ اسکے دور کھسکنے پر خوٹ کرنا ہوا توال حجاب نے خونخوار یظروں سے اسے گھوڑا۔۔‬
‫ُ‬
‫” اف یہ قا نل یگاہیں کسی دن جان سے جابیں گے اور آپ کو خیر پھی یہ ہوگی۔۔۔۔ “‬
‫ً‬
‫اپراز نے مسکرانے ہونے ان قا نل نگ ھاتوں کو آنکھوں کے حصار میں ل نا۔۔ حجاب نے فورا‬
‫نگ ھابیں پ ھیر لیں یہ شخص تو آنکھوں کی ذر یعے یگلنے کا فن جاب نا ہے۔۔۔۔۔‬
‫” اپراز پ ھانی۔۔ امی نے ب نانا آپ آبیں ہیں میں تو پ ھاگا جال آنا۔ کیسے ہیں آپ؟؟ “ اسامہ‬
‫اجانک سے دروازہ کھول کر آب یکا اپراز کا ہلک نک کروا ہوگ نا اس طرح کی مداجلت اسے کہاں‬
‫یش ند پھی ل نکن ساال پ ھا اسلنے یہ کڑوا گھوبٹ نی ل نا۔۔ و یسے ہی اپراز کو حجاب کی قبملی سے‬
‫اب ناب نت پھی نجانے کیسے اجبنی ر سنے اسکے دل میں گ ھر کر گنے۔۔۔‬
‫” میں پ ھنک پ ھا۔۔۔ اب خوش ہوں “ اپراز کی یظر حجاب پر آن پ ھیری خو اب یسیر سے اپھ‬
‫جکی پھی۔ وہ اسکی نات کا مفہوم خوب جابنی پھی اسے س نانے کے لنے ہی تو کہا گ نا‬
‫پ ھا۔۔۔وہ اسکی لو د بنی نگ ھاؤں کو یظر انداز کرنی واسروم کی جابب جل دی اسامہ پھی حجاب‬
‫کی نے نےرخی محسوس کر حکا پ ھا ل نکن جاموش رہا۔۔۔‬

‫‪7‬‬
‫” تم س ناؤ کیسے ہو؟؟ “ اپراز نے حجاب کے جانے کے یعد اسامہ سے توچ ھا اسامہ خواب د بنا‬
‫اسے ناہر ناثیر صاخب کے روم میں لے آنا۔۔ حجاب پھی ا نکے جانے ہی واسروم سے ناہر آنی‬
‫اور مغرب کی نماز ادا کی۔۔‬
‫حجاب نماز کے یعد کمرے سے ناہر آنی تو ا سنے انک سکوہ ک ناں یظر ماں پر ڈالی ج نہوں نے‬
‫اسے اپراز کے آنے کی خیر نک نہیں دی۔۔۔ وہ جلنی ہونی کچن میں آنی اسے جانے کی سدند‬
‫ظلب ہو رہی پھی ل نکن اسکا ناڑا بب ہانی ہوا خب اس نے کونی جار نانچ ڈیسز ب نار ہونے‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ج‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د یں سی خولے پر کن ین رہا تو سی یں پراویس اور فش یہ سب د کھ کر ال نا اسکا دل‬
‫خراب ہوگ نا۔۔ وہ ناثیر صاخب کے روم میں آگنی جہاں اپراز قہقہ لگا نا اسے زہر لگ رہا پ ھا وہ آکر‬
‫ناثیر صاخب سے ج نک کر بببھ گنی اور نہی اسکی علطی پھی۔ اپراز ڈھ نانی سے ناثیر صاخب‬
‫سے نات کرنا انک گہری یظر سے اسے توازنا حجاب نے اسکی خرکت دنکھ سر پر اوڑا دو بنا‬
‫ک‬‫ن‬
‫درست ک نا۔۔ وہ پھی انک یظر اسے صرور د نی خو ڈھ نانی سے اسے ھور رہا پ ھا کن اسے ک نا‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫ب نا پ ھا اس وارب نگ کو اپراز کونی اور ہی رنگ د یگا۔۔۔‬

‫” مجھ سے مت توچھو میرے مح نوب کی سادگی کا انداز‬


‫یظر پھی مجھ پر پھی اور پردہ پھی مجھ سے پ ھا “‬

‫‪8‬‬
‫آمنہ نے دوتوں کو ڈپر کے لنے ڈابب نگ بب نل پر نالنا بب اپراز نے موقع دنک ھنے ہی اسکے فربب‬
‫آکر سر گوشی کی اور حجاب اسے کجھ س نانی اس سے نہلے ثیزی سے وہ ڈابب نگ بب نل نک نہونچ‬
‫گ نا۔۔۔‬
‫” ہللا تو چھے تم سے “ وہ رو د نبے کو پھی۔ آیسوں ببنی زہر مار کر انک انک تواال ہلک سے ا نارا‬
‫اور وہ ایسان مزے سے انک انک ڈش بیسٹ کر کے اسکی ماں کی یغریف کر کے مزند‬
‫انہیں ابنی ساب نڈ پر کر رہا پ ھا۔۔ حجاب کو وہاں لگ رہا پ ھا وہ کونی مہمان ہے اس سے زنادہ‬
‫وہ سب اپراز کی جاطرداری کر رہے پھے جیسے نج ھلے پڑے خوسگوار یعلفات رہیں ہیں۔۔۔‬
‫ب‬
‫ڈپر کے یعد وہ ا نبے ماں ناپ سے ملنی اپراز کے ساپھ کار میں آ ببھی۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” کبھی مسکرا پھی ل نا کرو نےنی۔۔۔ “حجاب نے یظریں ک ھڑکی سے ناہر آنی جانی گاڑتوں پر‬
‫چما لیں اسے اپراز کا تول نا دنک ھنا ہر خیز سے خڑ ہو رہی پھی اسکے ماں ناپ کو ذرا پروا نہیں‬
‫انہوں نے اسکے ساپھ ک نا ک نا ہے؟؟ آج سب کجھ ابنی آنکھوں سے دنکھ کر اسے خیرت ہونی‬
‫سب اپراز کو ا یسے عزت دے رہے پھے جیسے ک ھانے ہی اشی کے بیسوں کا ہیں ببھی تو یہ‬
‫شخص سب کو ایگلی پر نجا نا ہے ماں ناپ ساس شسر ج ناکہ اسکے پ ھانی نہن۔۔۔ اور عزپز‬
‫دوس ئیں۔۔۔۔۔۔ سب چ ھین ل نا اپراز نے اس سے اب تو اسکا توب نورسنی جانے کو دل پ ھی‬
‫نہیں کرنا۔۔۔‬
‫‪9‬‬
‫” حجاب “ اپراز اسے سر سنٹ کی یست سے لگانے دنکھ انک نل کو ڈر گ نا کہیں اسکی‬
‫طب یعت؟؟؟ ببھی اسے یکارا‬
‫ن‬
‫” جدا کے لنے خپ رہو میرا دماغ پ ھٹ جانے گا “ اپراز نے آ ک ھیں سکوڑ کر اسے دنک ھا نکدم‬
‫ندل نا موڈ اسکی سمجھ سے ناہر پ ھا۔۔ اس نے تو آج کجھ ک نا پھی نہیں پ ھر؟؟ اسکی نےرخی‬
‫دنکھ اپراز نے جاموشی سے ڈراب نونگ جاری رکھی۔۔۔۔‬
‫گ ھر کے آنے ہی ا سنے جانی ڈرب نور کو دی اور اسکے ساپھ قدم اپ ھا نا کمرے نک آنا۔۔ کمرے‬
‫میں آکر اپراز نے دروازہ ب ند کر دنا اور قدم قدم جل نا اسکے بیج ھے آن ک ھڑا ہوا خو فرج سے نانی یکال‬
‫رہی پھی۔ یہ چھونا ساپز فرج اپراز نے ہی ا نبے روم میں رکھوانا پ ھا۔۔ حجاب نانی کی تونل یکال‬
‫کر بیج ھے مڑی تو اپراز سے نکرانے نجی اپراز نے اسکے ہاپھ سے تونل ل نکر فرج کی اوپر رکھی اور‬
‫ا نبے سالوں کی خوایش پر عمل ک نا۔۔ ہمیشہ سے وہ جاہ نا پ ھا یہ یفاب خود وہ ا نبے ہاپھوں‬
‫ُ‬
‫سے ا نارے ناکش نان آنے ہوے پھی نہی اسکے اندر خوایش جاگی پھی اور اب تو وہ اسکی ملک نت‬
‫پھی اسکی سرن ِک ج نات۔۔۔۔پ ھر ک نوں نا وہ دل کی خوایش پر عمل کرنا۔۔۔۔ اپراز نے یفاب‬
‫کی ہونی ثیز کو اجب ناط سے ہ نانا۔۔۔۔‬
‫” نمہیں ب نا ہے تم دب نا کی خویصورت پرین ب نوی ہو اور اس بنی ب ندنلی نے نمہیں نےجد جسین‬
‫ب نا دنا ہے۔۔۔۔“ اپراز مح نت ناش یظروں سے اسے دنک ھنا گونا ہوا۔ حجاب کا جسین جہرہ ان‬
‫آنکھوں میں سمونے وہ بیس دن کی ب ناس پ ھجا رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” اور تم دب نا کے ندصورت سوہر ہو۔۔۔ “ حجاب نے یفرت سے اسکی آنکھوں میں دنک ھنے کہا۔۔‬

‫‪10‬‬
‫” آج کے دن نلیز یہ سب چھوڑو نمہیں ب نا ہے میں کب نا خوش ہوں؟؟ سوخو حجاب ہماری‬
‫اوالد۔۔ تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں کبنی عزپز ہوگی مج ھے۔۔۔ اور مج ھے ب نا ہے تم پھی نہت خوش‬
‫ہو وہ خرکت میں پھوال نہیں خب تم ہمارے چنے کو محسوس کر۔۔۔ “ انک خویصورت‬
‫مسکراہٹ اسکے ہوب نوں پر آپ ھری وہ ان آنکھوں میں دنک ھنا اس بنی خوشی کو محسوس کر رہا پ ھا‬
‫کے حجاب نے دوتوں ہاپھ سب نے پر ر کھے اسے خود سے دور دھک نال‬
‫” میرا نہیں نمہارا سب نمہارے ہیں میرا کونی نہیں نمہیں سکون کہاں مل نا ہے مج ھے خوش دنکھ‬
‫کر ہر رسنہ تو چ ھین ل نا مجھ سے ک نا نجانا ہے؟؟ یہ نجا جشکا نام حجاب سے نہیں اپراز سے‬
‫ہوگا۔۔ نہیں جا ہنے نمہاری یہ مہرنانی آگ میں چھونکو۔۔۔۔ “ اسکا اندر کا انل نا الوا آج پ ھٹ‬
‫گ نا۔۔ وہ ع ّصہ خو ناسور کی طرح اسکے رگوں میں دور رہا پ ھا وہ آج پرداست سے ناہر ہوگ نا۔۔۔‬
‫” سٹ اپ کویسا سوگ م نانی ہو دن رات؟؟ ک نا ک نا ہے میں نے؟؟ کس کو چ ھب نا میں‬
‫نے؟؟؟؟ ہر رسنہ موخود ہے نمہارے ناس تم وہ ناسکری ب ندی ہو جسے زمین و آسمان کی‬
‫دولت سے پھی توازا جانے تو ماتم کرنگی۔۔ “ اپراز کا ناڑا ہانی ہوگ نا ا نبے چنے کے نارے میں یہ‬
‫سب سن کر زندگی میں نہلی نار اسے کونی ابنی روح سے خڑی خوشی ملی پ ھا جسے حجاب ناثیر‬
‫نے نل پ ھر میں اسکی روح سے جدا کر دنا۔۔۔۔‬
‫” کویسی دولت تم جیسا شخص؟؟؟ “ وہ یفرت و حفارت سے جالنی‬
‫” ک نا خرانی ہے مجھ میں ک نا ک نا ہے میں نے خو نےبب ناد ماتم ب نانا ہے “ وہ اس سے اونجی‬
‫آواز میں جالنا۔۔۔‬

‫‪11‬‬
‫” تم۔۔ زندگی پرناد کی ہے میری۔۔۔ یفرت ہوگنی ہے آ نبے آپ سے تم جیسے یشنی کی ب نوی‬
‫ہوں یفرت ہے نمہارے ان ہاپھوں سے جس سے تم نے مج ھے نےیفاب ک نا یفرت ہے ان‬
‫ُ‬
‫عل یظ یظروں سے خو مج ھے ا نبے جسم میں جبنی محسوس ہونی ہیں۔۔ یفرت ہے نمہارے وخود سے‬
‫جس نے مج ھے میرے ماں ناپ کی یظروں میں سرم ندگی دنک ھنے پر مح نور ک نا۔۔۔۔۔۔ ک نا ک نا ہے‬
‫میں نے آج نک خو سب مج ھے س نانے ہیں نمہاری یظروں سے خود کو نجانا‪ ،،،‬نمہارے لمس سے‬
‫خود کو مخقوظ رک ھا۔۔ نمہاری موخودگی سے ڈرنے ہوے اس جگہ پر جانے سے پرہیز ک نا ل نکن تم‬
‫نے۔۔۔ تم نے میرے نانا کو یسیر سے لگانا‪ ،‬میری زندگی خرام کردی۔۔۔ مجھ سے سادی کی‬
‫تم خود ب ناؤ تم جیسا خرام ر سنے ب نانے واال مجھ جیسی ب نوی ڈپزرو کرنا ہے؟؟ نہیں نا اور میرے‬
‫ماں ناپ کو دنکھو سب خوش ہو رہے ہیں جیسے کجھ ہوا ہی نہیں میری یش ند سے میری سادی‬
‫کی ہے۔۔۔ “‬
‫وہ رونے ہوے زمین پر بببھ گنی اسکا دل آج سارا ع ناڑا یکال کر ہلکا ہوحکا پ ھا ل نکن۔۔ یہ درد‬
‫یہ درد تو اب پھی پ ھا۔۔۔۔‬
‫” کبھی آب ننہ دنکھو تو جاتو تم پھی پراپر کی زم ندار ہو سرط رکھی پھی تم نے خود‪ ،‬آخر وقت میں‬
‫اس سے مکر گ ئیں‪ ،‬ہر علطی کا ازاال کرنے کی کوشش کی ہے یفاب ا نارا پ ھا تو کسی کو‬
‫ب‬
‫دنک ھنے نہیں دنا وہاں میرے عالوہ سب بیج ھے پھے کسی نے نمہارا جہرہ نہیں دنک ھا تم آگے ببھی‬
‫ہونی پ ھیں۔۔۔۔ “ اپراز نے سرد لہجہ میں کہکر قہر آلودہ نگ ھاؤں سے رونی نالکنی اب نی ب نوی کو‬
‫دنک ھا۔۔۔ پ ھر سر ہاپھوں میں پ ھام کر اب نا ع ّصہ کنیرول ک نا یہ لڑک ناں نل پ ھر میں رو کر ع ّصہ‬

‫‪12‬‬
‫کسی چ ھاک کی طرح ببب ھا د بئیں ہیں وہ پھی ا نبے آپ کو سو گال نوں سے توازا اسکے ساپھ یبچے‬
‫ببب ھا۔۔۔‬
‫” خرام ر سنے؟؟؟ حجاب خود سے توچھو تم سے یفرت کے ناوخود یفرت نہیں کر نا نا نمہاری‬
‫موخودگی نے ندلہ ہے مج ھے۔۔۔۔ دنکھو تم نمہارے آنے کے یعد میں نے سراب نہیں نی‬
‫کہیں نہیں گ نا صرف نمہاری موخودگی مج ھے سکون نحشنی ہے بیس دن میں وہاں ناگل ہوگ نا پ ھا‬
‫نلیز حجاب کمیروماپز کرلو۔۔ اس طرح ہم دوتوں خوش نہیں رہ نابیں گنے۔۔“ اپراز نے مح نت‬
‫سے اسکے دوتوں ہاپھ پ ھام کر کہا‬
‫” میں نہیں تم اور یقین جاتو نہت سکون مل یگا مج ھے۔۔“‬
‫حجاب نے آیسوں پ ھری آنکھوں سے یفرت سے اسے دنک ھا‬
‫” مح نت کرنا ہوں تم سے۔۔۔ “ وہ نےیسی سے توال ک نا اپراز ج نات کی حجاب ناثیر کی یظروں‬
‫میں ک نا کونی ونل نو نہیں؟؟‬
‫ح‬‫ی‬‫نمہ ن ل پ ھ‬
‫” یفرت کی اب نہا ہونی نا یں د ک ھانی ع نت نی ہوں ا یسے مح نت پر۔۔۔ “ وہ عرانی۔۔۔ وہ‬
‫خو اسے زندگی سمجھ بب ب ھا پ ھا اسکی یظروں میں منی کی دھول پراپر پھی نا پ ھا؟؟؟ اپراز کے خواس‬
‫مفلوج ہو گنے اسے لگا آج زندگی اس سے نہت دور جلی گنی نہت دور جسے وہ ہاپھ لگاے گا تو‬
‫دھول ین کر منی میں مل جانے گی۔۔۔۔۔۔یظریں چ ھکانے وہ ضیط کی اب نہاوں پر پ ھا۔۔‬
‫کسی نبے چنے کی طرح اسکا دل رو رہا پ ھا ابنی ہی ب نوی کے ہاپھوں ایسی عزت؟؟؟ ک نا گ ناہ‬
‫پ ھا اسکا ب نوی سے مح نت؟؟ جس راہ پر اس نے قدم ر کھے پھے فسمت نے خود ب نانا پ ھا وہ راہ‬
‫ن‬
‫نمہیں گمراہی سے یکالے گی پ ھر نہذلت ک نوں؟؟؟؟ نکدم اسکی آ ک ھیں خون آلودہ ہوگ ئیں ا سنے‬
‫‪13‬‬
‫یظر اپ ھا کر دنک ھا تو وہ رو رہی پھی اب نی زندگی پر ماتم کر رہی پھی اپراز نے توری فوت سے اسکا‬
‫خیڑا شحنی سے دتوجا۔۔۔‬
‫” تم حجاب ناثیر ہر نار تم نے مج ھے صد دالنی ہے میں ج نوان سے ایسان نمہارے لنے ب نا پ ھا‬
‫ل نکن تم اس التق نہیں۔۔ میری مح نت کے التق نہیں تم۔۔۔۔ آج سے دنک ھنا اپراز ج نات‬
‫کون پ ھا؟؟ کیسا پ ھا؟؟ اور ک نوں پ ھا ؟؟؟ آج انک غورت نے دوسری نار مج ھے توڑا ہے تم‬
‫غوربیں ب نوی نبے کے قانل ہی نہیں ہو “ الل ایگارہ ہونی آنکھوں کو دنکھ کر حجاب کابپ‬
‫گنی۔۔۔‬
‫اسکے خیڑے کو۔ آزاد کرنا وہ زہر اسکے کاتوں میں اگل کر جا حکا پ ھا اسکے اندر کی آگ کا ب نا‬
‫حجاب کو بب لگا خب اس نے ناس پڑا مونانل توری فوت سے ڈریش نگ کے سیسے پر مارا خو‬
‫اپراز کے دل کی طرح جک نا خوڑ ہوگ نا۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” ذل نل غورت “‬
‫اپراز نار بب نل کے ناس ببب ھا سراب کے یسے میں ُدت پ ھا جہاں نہت سے لوگ سراب کے‬
‫ُ‬
‫یسے میں مست خود سے ب یگایہ ہونے اِ دھر ادھر ھوم رہے ھے۔۔۔۔ اسکا دوست ع ناس‬
‫پ‬ ‫چ‬
‫ناس ہی ببب ھا پ ھا خو اسکی ایگارے پرسانی یگاہؤں سے نہت کجھ جان حکا پ ھا۔ یس انک نار‬
‫ّ‬
‫عصے کی وجہ توچھی تو اپراز کی دھاڑ کے ساپھ گالس پھی جک نا خور ہوکر اس کے عصے کی اب نہا‬
‫ب نان کر گ نا۔۔۔۔اسکا ع ّصہ سا منے ببب ھے ب ندے کے ہوش اڑا د بنا اب پھی کونی بیسرا گالس‬
‫اس نے توڑا پ ھا۔۔۔۔‬
‫‪14‬‬
‫” رازی“‬
‫ُ‬
‫” یفرت ہے مج ھے اس ذل نل غورت سے ثیر پھی پڑے بب پھی۔۔۔۔ “ اپراز نے دابت بیشنے‬
‫کہا ل نکن نکدم سر جکرانے سے نافی کے الفاظ اسکے منہ میں ہی رہ گنے ع ناس نے چ ھٹ سے‬
‫اسکا ہاپھ پ ھاما اپراز کو نکدم ہر م یظر دھ ندھال یظر آرہا پ ھا اسکا سر پ ھاری ہو رہا پ ھا ک نونکہ آج کافی‬
‫دتوں یعد اس نے پ ھر سے یہ خرام سے منہ سے لگانی پھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” اپراز تو جل میرے ساپھ۔۔۔ “ ع ناس نے اسے سہارا دنکر اپ ھانا اور قدم قدم جل نا سب کو‬
‫ساب نڈ نے کرنا کلب کی سیڑناں خڑنا اوپر لے آنا۔۔ اوپر آنے کہیں نار اپراز کے قدم لڑک ھڑانے‬
‫جسے ع ناس نے سمب ھاال۔۔ اوپر آنے ہی ع ناس نے ابنی ج نب سے کی یکالی اکیر ان سب‬
‫دوسنوں کے ناس یہ کی ہونی خو عام الکس کو انالک کرنی۔۔ ع ناس نے "کی" کی مدد سے‬
‫الک کھوال اور اپراز کے ڈگمگانے قدموں کا سہارا بب نے ہوے اسے ب نڈ پر ل نانا۔۔ اسکی جالت دنکھ‬
‫ع ناس کو آج عح نب سا لگ رہا پ ھا عام دتوں سے ہٹ کے وہ کبھی اب نا ع ّصہ نہیں کرنا پ ھا‬
‫ّ‬
‫آج اس نے عصے میں نے در نے گالس توڑے‪ ،‬وثیر سے ندنمیزی کی ع ناس کی سمجھ سے‬
‫ناہر پ ھا آخر ہوا ک نا ہے اسکے ساپھ۔۔۔۔۔‬
‫ع ناس نے جلدی سے فون یکاال اور انک نمیر ڈانل کرنے ہی فون کان سے لگانا۔۔۔۔۔‬
‫” ہ نلو ایکل!!! “‬
‫” ہاں ع ناس؟؟ “ دوسری طرف ج نات صاخب کی بب ند میں ڈونی آواز آنی۔۔۔‬
‫” ایکل وہ رازی نے آج کجھ زنادہ نی لی ہے اور آج عح نب خرک ئیں کر رہا ہے یبچے وثیر سے‬
‫پھی لڑ کے آنا ہے “ ع ناس کے لہچے میں ج نات صاخب کو پریسانی صاف محسوس ہونی۔۔‬
‫‪15‬‬
‫ا نکے لنے یہ عام نات پھی وہ اسے گ ھر النے کا کہنے لگے پھے کے نکدم ا نکے ہوب نوں پر‬
‫ُ‬
‫سیطانی مسکراہٹ آن پ ھری انک ج نال آنے ہی ایکا دل خوشی سے اچ ھل پڑا۔۔۔‬
‫ً‬
‫” ع ناس انک کام کرو اپراز کو وہیں چھوڑ کے تم گ ھر جلے جاؤ میں دنکھ لویگا تم فورا سے یکلو “‬
‫وہ ب نڈ سے اپھ ک ھڑے ہوے۔ فبیجہ اب نی گہری بب ند میں پھی کے ایکا اپ ھنا محسوس نا‬
‫کرسکیں۔۔‬
‫” ل نکن ایکل “ ع ناس کو ج نات صاخب کا رویہ پریسان کر رہا پ ھا رازی کو نہاں اک نال چھوڑنے‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫میں حظرہ پ ھا وہ یسے میں ک نا کر جا نا ہے اسے خود اندازہ یں اب ع ناس کو مجھ یں آرہا‬
‫ہ‬ ‫ہ‬
‫پ ھا ک نا کرے۔۔۔۔‬
‫” ڈو آپز آئ سے “ ج نات صاخب کی سرد آواز سن کر وہ توکھال نا ہوا سر ہاں میں ہال گ نا۔۔۔۔ ”‬
‫خی۔۔۔خی۔۔۔ “ ع ناس فون رکھ کر واسروم میں گھسس گ نا اسکی چ ھنی جس اسے کجھ علط‬
‫ہونے کا امکان دے رہی پھی۔۔۔۔‬
‫” مہک “ ج نات صاخب نے ع ّناس کا فون رک ھنے ہی مہک کو کال کی اور نالکونی کا دروازہ‬
‫کھول کر وہاں آک ھڑے ہوے‬
‫” کلب میں رازی اک نال ہے کجھ ایسا کرو اسکی ب نوی ظالق لبنے میں نل نا لگانے “ ج نات‬
‫صاخب کے ہوب نوں پر سیطانی مسکراہٹ پھی دوسری طرف مہک کی آنکھوں میں انک‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫سیطانی چمک اپ ھری اشی نل کا تو اب یطار پ ھا اسے۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬
‫‪16‬‬
‫وہ گ ھب نوں میں سر دنے شسک اپھی وہ کیسے انک ع ناش کی مح نت پر یقین لے آنی جسے خود‬
‫اس نے لڑک نوں کے ساپھ دنک ھا ہے کنی نار تونی میں نہاں نک کے گ ھر میں وہ مہک کو‬
‫ب نڈروم میں لے جا رہا پ ھا یہ سب اسکے کاتوں نے س نا پ ھا۔۔ پ ھر کیسے وہ اس شخص پر اعب نار‬
‫کرنی جشکا نا دین ہے نا انمان۔۔‬
‫اس وقت حجاب کو دادو کی ناد آرہی پھی خو اسکے جانے سے اگلے دن ہی گاؤں جلیں گ ئیں‬
‫کاش وہ نہاں ہونی اور حجاب ا نکے سا منے اب نا دکھ ب نان کر سکنی اسکے آ نبے ماں ناپ نک نے‬
‫اس سے منہ پ ھیر ل نا سب بنی خوشی میں مدخوش اسے پھول جکے پھے۔۔۔ حجاب نے اپھ کر‬
‫وصو کر کے نماز ادا کی اور ب نڈ پر آکر ل نٹ گنی کمرے کی جالت اپھی پھی ویسی ہی پھی خو‬
‫ّ‬
‫اپراز ج نات ا نبے عصے کی سدت میں ب نا گ نا پ ھا۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ن‬
‫وہ کی جین ایگلی یہ گھوم نا ھوا گ ھر میں داجل ھوا سا منے ہی ج نات صاخب سر پ ھامے آ ک ھیں‬
‫موندے رنل نکش نگ خنیر یہ ببب ھے آہسنہ آہسنہ چھول رہے پھے‪ ،‬اپراز مسکرا نا ہوا دھبمے قدم اپ ھا نا‬
‫ا نکے فربب آنا اور انک ناؤں رکھ کہ کرشی کو ہلنے سے روک دنا اسکے اس عمل یہ جہاں ج نات‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ق‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫صاخب آ یں ھولے اسے د کھ رہے ھے و یں اپراز ھی یح م ند ظروں سے ا یں د کھ رہا‬
‫پ ھا۔۔ اسکے ہوبٹ ج نت کی خوشی میں گ نگ نا رہے پھے۔۔۔۔‬
‫‪17‬‬
‫ا یسے لہرا کہ تو روپرو آگنی‬
‫ا یسے لہرا کہ تو روپرو آگنی‬
‫دھڑک ئیں نے نجاسا پڑ نبے لگیں‬
‫دھڑک ئیں نے نجاسا پڑ نبے لگیں‬
‫ثیر ایسا لگا درد ایسا حگا‬
‫ثیر ایسا لگا درد ایسا حگا‬
‫خوٹ دل یہ لگی خو مزہ آگ نا!!!!!‬
‫ج نات صاخب نے مب ھناں بب یچ لیں۔‬
‫” یہ خرکت نمہاری پھی نا؟؟ “‬
‫” اوف کورس ڈنڈ سیطان کی رگوں میں سیطان کا ہی خون دوڑنا ہے۔۔۔ “ ج نت کی خوشی‬
‫ن‬
‫میں چمکنی آ ک ھیں اور ہوب نوں پر سیطانی مسکراہٹ‪ ،‬ج نات صاخب نک نک بب نے کی آنکھوں‬
‫میں دنکھ رہے پھے یہ مسکراہٹ اس وقت انہیں زہر لگ رہی پھی۔۔۔۔‬
‫” میری عزت کا ج نال نہیں آنا؟؟؟ ندنام کرنا جا ہنے پھے ا نبے ناپ کو؟؟ “ ان کے لہچے‬
‫میں ہارے ہونے خواری کی شی سکش نگی پھی ۔۔۔‬
‫” یہ عزت نا سہرت خو عزت ب یچ کے کمانی ہے؟؟؟ اور وہ دو نکے کی لڑکی اس کمب نے کی ببنی‬
‫پھی نا؟؟ اب دنک ھنا کیسے اس کمب نے کا نماسا ب نا نا ہوں۔۔۔ “ اپراز کا لہجہ ج نان کی طرح شحت‬
‫پ ھا جہرے کے ناپرات شحت پھے۔۔۔۔۔‬
‫” اپراز ک نوں مج ھے پرناد کرنے پر نلے ہو ک نا جا ہنے ہو آخر‬
‫‪18‬‬
‫تم؟؟ “ وہ نےیسی کی اب نہا پر پھے اپراز کا انک قدم انہیں کڑوروں کا یقصان دے سک نا‬
‫ہے۔۔۔‬
‫” جیسے میں آپ کی پرس نل الیف میں دجل اندازی نہیں کرنا و یسے ہی آپ پھی مجھ سے‪،،،‬‬
‫میری الیف سے میری ب نوی میری زندگی سے دور رہیں۔۔ وریہ میں پرناد کرنے سے نہلے سوج نا‬
‫ن‬
‫نہیں “ بب ھر کو مات د بنا شحت لہجہ ایگارے پرسانی آ ک ھیں ایکا کھال منہ ب ند کر گ ئیں۔۔ سیرہ‬
‫سال کا پ ھا ایکا بب نا خب ڈنڈ کرنے کرنے نہیں پ ھک نا پ ھا ا نکے آگے بیج ھے گھوم نا ایکا ہر کہا اب نا‬
‫فرض سمجھ کے مانگ نا اور اب خب وہ اسے ابنی دب نا میں لے آنے تو اب وہ ایکا ناپ ین ببب ھا‬
‫ہے۔۔۔۔‬
‫” گڈ نانے ڈنڈ آپ کی نہو کو میرے یعیر بب ند نہیں آنی “ شحت ناپرات نکدم پرم پڑ گنے وہ‬
‫مسکرا نا ہوا ثیر ہ نا نا سا منے رکھی فروٹ یسکٹ کی طرف پڑھا اسکا ناپ بیج ھے سے اسے دنک ھنا رہا خو‬
‫اب یسکٹ میں سے چ ھری یکال کر ا نبے کمرے کی طرف اوپر پڑھ رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” اپراز ک نا کر رہے ہو؟؟ “ اسکا ناپ جافو دنکھ کر خوفزدہ ہوگ نا ایکا بب نا ا نکے جسم سے جان‬
‫یکا لنے کے در یہ پ ھا ابنی ان خرک نوں سے۔۔‬
‫” رہل نکس ڈنڈ خود کسی نہیں کر رہا یہ آپ کی نہو کے لنے ہے نہت تولنی ہے آج تو زنان ہی‬
‫کاٹ دویگا یہ رہ نگی زنان یہ ہوگی جکجک “ اپراز نے سرے سے انہیں یظرانداز ک نا ج نات‬
‫صاخب اسکی یست دنک ھنے رہ گنے خو ثیزی سے سیڑناں خڑنا اوپر جا حکا پ ھا وہ شچ تول نا پ ھا ج نات‬
‫صاخب جا نبے پھے اور اب پھی یہ جان کر پر سکون ہوگے کے کم سے کم خود کو یقصان‬
‫نہیں نہیجانے گا۔۔۔۔‬
‫‪19‬‬
‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫دروازے کے ناس آکر وہ روکا اسے رات والی ابنی ب نوفوفی ناد آنی وہ اسکے سا منے چ ھکا پ ھا اظہار‬
‫ک نا پ ھا اس مغرور لڑکی کے سا منے جس کی رگ رگ سے وہ واقف پ ھا۔۔۔ سو جنے ہی اسکی‬
‫دماغ کی یس پ ھب نے لگنی آخر وہ ہے کون؟؟؟ اپراز ج نات کو نکر د نبے والی معمولی لڑکی؟؟ جسے‬
‫جاص اس نے خود ا نبے رویہ سے ب نانا۔۔ ل نکن عام وہ خود ا نبے رویہ سے اسکی یظروں میں ین‬
‫گنی وہ ہب نڈل گھما نا اندر داجل ہوا۔۔۔‬
‫اسے آج کی نےعزنی کا ندال لب نا ہے وریہ نل نل وہ خود کو یکل یف د نبے گزارے گا یہ دل‬
‫کا درد اسے مار د یگا۔۔۔‬
‫اندر آنے ہی اسکی یظر نےخیر سونی ابنی ب نوی پر پڑی اسے نے سکون کر کے وہ خود پر سکون‬
‫بب ند سو رہی پھی؟؟ اسے پر سکون دنکھ اپراز کی آنکھوں میں نجل ناں ہی نجل ناں کوندنے لگی‬
‫پ ھیں۔ جہرے پر سرد مہری چ ھا گنی۔ اپراز نے دروازہ توری ظاقت لگا کر ب ند ک نا۔ اس ثیز آواز‬
‫ب‬
‫سے حجاب نکدم ڈر کے اپھ ببھی سا منے اپراز کو دنکھ کر اس نے دابت بیسے اس سے نہلے‬
‫کے وہ ا نبے کب نلے الفاظوں کے ثیر اسکے وخود میں ب نوست کرے اپراز لڑک ھڑا نا ہوا اسکے فربب‬
‫جال آنا۔۔۔۔‬
‫آج وہ حجاب کو اشی کے ہب ھنار سے مار د یگا یشہ۔۔۔؟؟؟‬
‫” تم۔۔۔ “ وہ اسے ا نبے سا منے دنکھ کر یفرت سے منہ پ ھیر گنی‬
‫‪20‬‬
‫” ک نا کہا “ وہ ب نڈ پر نانگیں س ندھی کر کے لب نی ہونی پھی۔ اپراز نے چ ھک کر اسکا جہرہ دتوجا‬
‫ساپھ دوسرے ہاپھ میں نکڑا جافو اسکی آنکھوں کے سا منے لہرانا حجاب کے سنی تو جافو دنک ھنے‬
‫ً‬
‫ہی گم ہوگنی وریہ اسکی سرٹ سے آنی سراب کی تو سے یقب نا وہ ناک پر ہاپھ رکھ د بنی۔۔۔۔‬
‫” تم۔۔۔ تم نے۔۔۔ مجھ۔۔۔ مج ھے۔۔۔ڈر۔۔ڈرا دنا وہ۔۔۔دروازہ میں۔۔۔ڈر گنی۔۔“ پھوک‬
‫یگلنے نامشکل اسکے ہلق سے الفاظ پرآمد ہوے۔۔وہ کسی مغصوم خڑنا کی طرح کابپ رہی‬
‫پھی۔۔ اپراز کی آنکھوں میں اس وقت ع ّصہ‪ ،‬آگ‪ ،‬وجست‪ ،‬اب یفام ک نا کجھ نا پ ھا اس لڑکی نے‬
‫ہر نار اسے توڑا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” سکر کرو ق نل نہیں ک نا۔۔۔ خیر وہی کرنے آنا ہوں “ اس کا لہجہ آگ کو مات دے رہا‬
‫پ ھا۔۔۔۔‬
‫” ک نا ک نا۔۔ت۔۔۔تم۔۔۔ مج ھے ما۔۔۔مارو۔۔ گنے؟؟ “ خوف سے اسکے خواس سلب ہو رہے‬
‫پھے۔۔ وہ ثیزی سے اسکا ہاپھ چ ھنکنی اپھ ک ھڑی ہوے جیسے اپھی وہ اس جافو سے اسکی گردن‬
‫کاٹ د یگا اپراز نے انک نل لگاے یعیر اسکی کمر جکڑی۔۔۔۔‬
‫” پ ھر تم کہا؟؟؟ ۔۔ “ وہ کسی پھوکے سیر کی طرح دھاڑا۔ آج وہ اس سے سارے جساب‬
‫ن‬
‫لب نے کے در پر پ ھا۔۔۔خوف سے پ ھنلی آ ک ھیں ان یفرت پ ھری آنکھوں سے نکرابیں تو حجاب کو‬
‫سہی مع نوں میں نانی ناد آگنی۔۔۔۔۔‬
‫” آپ تولو “ اسکی دھاڑ سے وہ خی جان سے کابپ اپھی‬
‫” آپ۔۔ آپ۔۔ “ خوف سے پ ھنی آنکھوں میں نا جا ہنے ہوے پھی ہلکی نمی ثیرنے لگی۔۔۔۔‬

‫‪21‬‬
‫” نہت تولنی ہو نمہاری یہ زنان کاتوں نا خویصورت گردن۔۔ “ وہ زنان اور گردن کی طرف‬
‫آنکھوں سے اسارہ کرکے دابت بیشنے ہوے توال۔۔ جافو کی توک اس کی آنکھ کے فربب ال کر‬
‫وہ اسکی روح ق نا کر گ نا۔۔‬
‫” مج۔۔ مج ھے ما۔۔۔مار۔۔ماریں۔۔ گنے۔۔ ما۔۔میں۔۔آ۔۔آپ کی۔۔ب نوی۔۔ ہوں “ غیر جاصر‬
‫دماغ ک نا نلوال رہا پ ھا حجاب کو اندازہ نہیں پ ھا اپراز کا جہاں اسکے لقظوں سے دماغ گھوما وہیں‬
‫اسکے ہوب نوں پر زچمی مسکراہٹ ر بنگی۔۔۔‬
‫” ناد آگ نا۔۔۔ب نوی۔۔ہو؟؟ ب نا ہے انک دقع یسے میں میں نے ا نبے دوست کی ایگلی۔۔ کانی‬
‫پھی۔۔۔۔نمہا۔۔۔نمہاری پھی کاتوں۔۔ “‬
‫موت کا م یظر بیش کرنے اپراز کا دل جہاں پر سکون ہوا اسے خوف میں دنکھ کر۔۔۔۔ وہیں‬
‫حجاب کا جہرہ ” ایگلی “ سن کر سف ند پڑ گ نا۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” نہیں۔۔۔نہیں نلیز۔۔میں س۔۔سوری کر۔۔کرنی۔۔۔ہوں۔۔میں عصے میں پھی “ کا بب نے‬
‫ہاپھوں سے اس نے اب نا پ ھنڈا پڑنا ہاپھ اپراز کے ک ندھے پر رک ھا جیسے موت کے دغوندار سے‬
‫ہی ب ناہ مانگ رہی ہو آخر نہی تو ہے اسے نجانے واال۔۔۔۔۔‬
‫ّ‬
‫”عصے۔۔۔میں ایسان۔۔شچ۔۔تول نا ہے۔۔جلو اب ذرا۔۔ سزا۔۔‬
‫پ ھگ نو۔۔ نہاں بببھو۔۔اگر اپھی نا دور سے جافو پ ھنک کر مارویگا۔۔۔ “ اپراز نے سرد لہچے میں‬
‫س‬
‫کہکر لہو رنگ آنکھوں سے اسے دنک ھنے چ ھ یکا دنکر چھوڑا حجاب اس قدر ہمی ہونی پھی کے ببب ھ نا‬
‫ناد ہی نہیں رہا اپراز نے خود ہی اسے بب ھانا جہرے کے اپھی پھی بب ھرنلی ناپرات پھے۔ وہ نل نا‬

‫‪22‬‬
‫اور کمرے کا دروازہ الک ک نا اور اوپر سے ک نڈی لگانی ناکے حجاب کے راہ فرار کے نمام را سنے‬
‫ب ند ہوجابیں۔۔۔۔‬
‫” ہاں۔۔اب۔۔اپھو نہاں مجازی جدا ببب ھے گا۔۔۔ “ وہ فربب آکر اسکا نازو دتوچے اسے اپ ھا حکا‬
‫پ ھا خود وہیں حجاب کی جگہ پر ُپر سکون ہوکر لب نا پ ھا جہاں وہ اسے نےسکون کر کے لبنی‬
‫پھی۔۔۔‬
‫” نہت اچھی لگ رہی جلو مرغی ب نو۔۔ “ وہ لب نا ہوا جافو ہاپھ میں لنے اسے جکم دے رہا‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫” مرغی؟؟ و۔۔وہ۔۔تو۔۔ نہیں آنی “ جہاں مرغی سن کر اسکا گلہ جسک ہوا وہیں جافو دنکھ‬
‫کر رواں رواں کابپ اپ ھا۔۔۔‬
‫” ب ناؤں نمہیں؟؟ “ وہ اپ ھنے لگا کے حجاب کے آیسوں یہ یکلے۔۔‬
‫” مجھ۔۔۔مج ھے۔۔۔شچ۔۔ما۔۔۔میں نہیں آ نا۔۔۔ “ وہ ہجکی ل نکر رودی۔۔۔۔وہ اسکے سا منے‬
‫ک ھڑی پ ھر پ ھر کابپ رہی پھی اور اپراز دل ہی دل میں خود کو پرسکون کرنے کی نےجا‬
‫کوشش کر رہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” رو ک نوں رہی ہو۔۔۔ جلو اپ ھک پ ھب نک کرو۔۔ نا۔۔ وہ۔۔۔ پھی محیرمہ کو نہیں آنی۔۔ کرو “‬
‫سرد لہچے میں کہکر آخر میں وہ دھاڑ اپ ھا۔۔۔‬
‫” ما۔۔۔میں۔۔ سوری کرنی ہوں نلیز آئ اتم سوری۔۔ “ حجاب نے ناقاعدہ ہاپھ چھوڑے اپراز‬
‫کو یقین نا آنا وہ اس سے اس قدر خوفزدہ ہوگنی کے ہاپھ۔۔۔۔‬

‫‪23‬‬
‫” کر ک نوں نہیں رہیں؟؟ “ وہ نےرچم ب نا ہوا پ ھا آخر اس لڑکی نے کہاں پروا کی پھی اسکے‬
‫آیسوں کی؟؟؟‬
‫ّ‬
‫” مج ھے سرم آرہی۔۔ “ رونے ہوے وہ عصے سے تولی ناجا ہنے ہوے پھی اپراز کے ہوب نوں کو‬
‫مسکراہٹ چ ھو گنی خو نل پ ھر میں عابب ہوگنی۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” زنان جالنے وقت آنی پھی؟؟ “ آ ک ھیں سکوڑ کر اسے گھورنے وہ توچھ رہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” میں مرجاتونگی۔۔ “ وہ آیسوں تونج ھنے اسے وارب نگ دے رہی پھی۔۔ کے اس ڈر سے خب ب ند‬
‫ہوگا نا دل تو رونے رہ نا میرے بیج ھے۔۔۔۔۔‬
‫” مر تو مجھ جیسے ناناک ایسان سے سادی کرنے وقت گ ئیں پ ھیں۔۔۔ جلو۔۔ فرج سے پ ھنڈا‬
‫نانی الؤ۔۔۔ “ اسکی غیر ہونی جالت دنکھ کر وہ کجھ پرم پڑ گ نا۔۔ یہ لڑکی واقعی اپراز ج نات کی‬
‫کمزوری ین جکی پھی۔۔۔حجاب جلدی سے سکر کرنی فرج سے نانی لب نے جلی گنی ل نکن اسکا دل‬
‫اب نا خوفزدہ پ ھا کے وہ نل پ ھر پھی اسکی پرداست سے ناہر پ ھا اس لنے نمو نانی ب نا کر وہ اسکے‬
‫سا منے جاصر ہونی۔۔۔‬
‫” یہ ک نا؟؟ نانی کہا پ ھا نا جاہل ہو؟؟ “ وہ نمو نانی کا انک گھوبٹ پڑھ کے ندمزہ ہوگ نا۔۔۔۔۔‬
‫” اس سے یشہ اپرے گا آپ جلدی سے نی لیں “ اسکی سرد مہری کو ان س نا کرنی وہ چ ھٹ‬
‫سے تولی۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” میرے ساپھ دھوکہ اب تو نمہاری آ ک ھیں یکالوں گا “‬
‫” سوری۔۔ سوری نلیز۔۔۔ مج ھے نہیں۔۔۔ مارو۔۔۔ مج ھے نہت۔۔۔ ڈر لگ نا۔۔۔۔ “ وہ اپ ھنے لگا‬
‫پ ھا کے حجاب نانچ قدم بیج ھے ہونی اسکی ثیزی دنکھ وہ قہقہ لگانے رکا۔۔۔۔۔ اور کہیں وایس‬
‫‪24‬‬
‫اس خوفزدہ خڑنا کے جسن میں کھو گ نا۔۔ اسکے منہ سے یکلنے اگلے لقظوں نے حجاب کو آسمان‬
‫سے زمین پڑ ب یکا۔۔۔۔‬
‫” نمہیں ب نا ہے تم نہت خویصورت ہو پر افسوس خوب سیرت نہیں۔۔۔“ نہلی دقع حجاب کو‬
‫اپراز کے لقظوں نے مارا پ ھا اور اسکی آنکھوں میں امڈنی یفرت نے۔۔۔‬
‫” جاکر ابنی جگہ پر لب نو اور مجھ سے نہلے سونی نا تو گال کاٹ دویگا۔۔۔ “ مزند اس کے جال سے‬
‫نح نے کے لنے اپراز نے اسے اگال جکم س نانا جسے سن کر حجاب کو اپراز کے لقظ پھول گنے۔۔‬
‫خوشی اسکے جہرے سے ع ناں پھی۔۔‬
‫” خی۔۔۔ خی “ چ ھٹ سے دوسری ساب نڈ آنے کے لنے قدم پڑھانے کے اپراز کی گرج دار‬
‫آواز کمرے میں گونجی۔۔۔۔‬
‫” تولو جیسے آپ کہیں۔۔ “‬
‫” جیسے۔۔۔ آپ۔۔۔۔کہیں۔۔۔ “ اسکے لقظ دہرانے وہ ابنی جگہ پر آکر لبنی ل نکن بب ند میں‬
‫چھولنی وہ سونی نا پھی خوف اپھی پھی ظاری پ ھا اور خب وہ سبمگر سونا بب حجاب کی جان میں‬
‫جان آئ اور دھیرے سے اسکے ہاپھ سے جافو ل نکر ب نڈ کے یبچے پ ھب یکا اور پر سکون ہوکر ل نٹ‬
‫گبنی‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫‪25‬‬
‫صیح وہ اپراز کے اپ ھنے سے نہلے ہی ب نار ہوکر تونی جلی آنی۔ دن پ ھر ل نکخرز ل نکر اسکی طب یعت‬
‫اچھی جاصی خراب ہوگنی۔ وہ گ ھر آنی تو اپراز اسے سونا ہوا مال دن خڑے نک وہ سونا ہوا پ ھا نہلی‬
‫نار حجاب کو عح نب لگا ل نکن یہ نہلی نار نہیں پ ھا نلکے یہ مسلسل جل نا گ نا وہ سغر و ساعری اور‬
‫وہ دتوانگی مح نت پ ھرے الفاظ نجانے کہاں جا سونے پھے؟؟ وہ دن نک سونا اور راتوں کو‬
‫عابب رہ نا۔۔ح جاب کو اب اجساس ہو رہا پ ھا وقت ندال ہے‪ ،‬وہ وقت خو اسے ندپرین لگ نا پ ھا آج‬
‫سہی مع نوں میں اسے خوش گوار لگا اسے مح نت نہیں پھی اپراز سے نا اسکی صرورت یس اسے‬
‫یہ اپراز عح نب لگ نا خو خود میں رہ نا نا اسے دنک ھنا نا سرارت پ ھرے چملے اسکی سماع نوں سے‬
‫گزارنا۔۔ انک دو نار ج نات صاخب نک نے حجاب سے اپراز کی اجانک سے ندلنی جالت کا توچ ھا‬
‫ل نکن حجاب خپ رہی اسکے ناس کونی خواب یہ پ ھا گزرنے وقت کے ساپھ جہاں اسکا سرانا‬
‫پ ھاری ہوا پ ھا وہاں اپراز ج نات اس بنی خوشی کو پھول حکا پ ھا۔۔۔۔۔۔‬
‫آمنہ نے یہ گڈ ب نوز فب یجہ کو دی جسکے یعد ہونا ک نا پ ھا توکرانی کو جاص حجاب کی صحت کا ج نال‬
‫رک ھنے کو کہا گ نا مہوش پھی اب حجاب سے ڈپر ناتم پر تورملی نات کرلبنی اس خوش خیری نے‬
‫پرانی دسمنی پ ھال دی۔۔ دادو نے پھی گاؤں سے آکر اسے ڈھیر سارا ب نار ک نا اور مح نلف فسم کی‬
‫خیزیں ب نوا کر پ ھخوابیں۔۔۔ سب سہی پ ھا ل نکن وہ ہمشفر اب سبمگر ین کے رہ گ نا‬
‫م‬
‫پ ھا۔۔۔گزرنے وقت کے ساپھ اپراز ج نات کمل ابنی نہجان اسکے سا منے ندل حکا پ ھا ساند یہ‬
‫وہی اپراز پ ھا خو حجاب ناثیر کی آمد سے نہلے پ ھا۔۔۔‬
‫” تم ج نک اپ کروانے ک نوں نہیں گ ئیں؟؟ “ آج دوسرا دن پ ھا خب اسے ہسب نال سے‬
‫کال آنی کل ہی اسے ڈاکیر نے نالنا پ ھا ل نکن جان توچھ کر وہ گنی نہیں۔۔ اور اب اپراز‬
‫‪26‬‬
‫کمرے میں آنے ہی اسکا سر ک ھا رہا پ ھا۔۔۔۔ حجاب نے اسکی آواز سبنے ہی سب سے نہلے‬
‫دو بنا اپ ھا کے نہ نا۔۔۔۔۔‬
‫” تم سے مطلب؟؟ “ چ ھٹ سے خواب آنا پ ھا و یسے ہی ک نڈیسن ایسی پھی کے وہ چھونی‬
‫چھونی ناتوں پر خڑنی۔۔۔‬
‫مج‬ ‫س‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ھ‬
‫” یہ زنان کسی دن کاٹ دویگا۔۔۔ تم ک نا نی ہو انجان ہوں م سے؟؟ ل ل کی خیر‬
‫ت‬
‫رک ھنا ہوں اپھو جلو میرے ساپھ۔۔۔ “ وہ اسکے فربب آکر سرد لہجہ میں توال ساپھ نازو نکڑ کے‬
‫اپ ھانا۔۔ حجاب اسکی نات ان سنی کرنی ک ھڑی رہی اپراز نے الماری سے ع نانا یکاال اور اسکے‬
‫سا منے رک ھا۔۔۔‬
‫” میرا دماغ خراب کرنے کی صرورت نہیں نہن کر یبچے آؤ میں گاڑی میں اب یطار کر رہا‬
‫ہوں۔۔۔۔ نانچ م نٹ میں نا آنی تو جدا کی فسم میرے ہاپھوں سے نخو گی نہیں “ اسے ُپرے‬
‫منہ ب نا نا دنکھ وہ شحنی سے توال اور کار کی جانی ل نکر یبچے جال گ نا۔۔۔ اسکا ع ّصہ دنکھ ناجار وہ ع نانا‬
‫نہن کر اسکے ساپھ ہسب نال آگنی۔۔۔۔۔۔‬
‫اپراز اسے ب نانے یعیر نجانے کہاں جال گ نا پ ھا۔ نہلے چھونی چھونی نات اسے ب نا نا پ ھا ل نکن خب‬
‫سے حجاب نے اسکی مح نت کو پ ھکرانا پ ھا بب سے اس نے اپراز کو ہیشنے ہوے نہیں دنک ھا‬
‫ان گزرنے مہب نوں میں دادی پھی انک دو نار آکر رہ گ ئیں حجاب صرف اپراز کو ب نگ کرنے‬
‫کے لنے ا نکے ساپھ سونے لگی ل نکن اپراز نے اف نک یہ کی اور نہی نات حجاب کو ا نبے‬
‫جسارے کا اجساس دال گنی۔ آج ص یح سے و یسے ہی اسکی طب یعت پ ھنک نہیں پھی اور اپراز‬

‫‪27‬‬
‫ان آخری دتوں میں اسے ب نا ب نانے جال گ نا۔۔۔ صیح سے ا سنے اپراز کو گ ھر میں ہی نہیں دنک ھا‬
‫نجانے کہاں پ ھا وہ؟؟؟۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫” آ۔۔۔ “ حجاب ج نات صاخب مہوش اور فب یجہ کے ساپھ ڈابب نگ بب نل پر ببھی ڈپر کر رہی‬
‫پھی کے اجانک اسکی جالت نگڑ گنی درد سے وہ نےجال ہو رہی پھی۔۔‬
‫” حجاب ک نا ہوا۔۔ ڈرب نور “ سب سے نہلے مہوش کو ہوش آنا وریہ اسکی جیخ نے ا نکے خواس اڑا‬
‫ج‬ ‫مج‬‫س‬
‫دنے وہ اپھ کے اسکی نگڑنی جالت ھنی اور یحنی ہوی ڈرب نور کو آواز د نبے گی۔ پ ھر وہ‬
‫ل‬

‫بب نوں اسے ہسب نال لے آنے جہاں ڈل نوری کے یعد ڈاکیر نے خڑواں نخوں کی آمد کی خوش‬
‫خیری دی فبیجہ تو سب نے ہی مہوش سے ل نٹ گنی اور دوتوں نے آج نہلی دقع حجاب کو مح نت‬
‫ناش یظروں سے دنک ھنے ہوے دوتوں نخوں کی آمد کی خوش خیری دی۔۔‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“ حجاب تم سو جاؤ چنے اپھی انک گ ھبنے یعد ملیں گنے۔۔ “‬
‫مہوش نے پرمی سے اسکے ڈرپ لگے ہاپھوں پر ہاپھ رک ھنے کہا۔۔۔‬
‫” ہمم۔۔۔ “ حجاب ہلکا سا مسکرانی مہوش اسے الکھ س نانے ل نکن حجاب نے کبھی ُپرا نہیں مانا‬
‫وہ اولین دتوں سے جاب نی ہے مہوش ا نبے پ ھانی کے لنے کبنی توزیسنو ہے۔۔۔۔‬
‫” ب نا ہے حجاب میں ابنی انکساب ئب نڈ پھی کے ب نا نہیں سکنی کب سے مج ھے ایکا اب یطار پ ھا۔۔۔ “‬
‫مہوش اور پھی نہت کجھ تول رہی پھی ل نکن حجاب کی نلکیں پ ھاری ہونے لگیں پ ھکن کی وجہ‬
‫سے کب اس پر بب ند عالب ہونی اسے ب نا یہ جال ل نکن بب ند میں پھی اسے اب نی بیسانی پر دھک نا‬
‫‪28‬‬
‫لمس محسوس ہوا پ ھر۔۔۔ وہ آواز۔۔۔ہاں وہ آواز خو صیح سے اس نے سنی نہیں پھی۔۔ حجاب‬
‫ن‬
‫نے دھیرے سے آ ک ھیں کھولیں تو یہ آواز اسکے کاتوں سے نکرانی ُرخ موڑ کر دنک ھا تو وہ سا منے‬
‫نخوں کی کاٹ کے ناس چ ھک کر انہیں ب نار کر رہا پ ھا۔۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” میری جان آ یں ھولو د ھو آپ کے ڈنڈ آنے یں۔۔۔ “‬
‫حجاب نک نک اسے د نک ھے گنی جس نے یس انک نل کو انک سرد یگاہ اس پر ڈالی اور اس‬
‫یگاہ میں ک نا کجھ یہ پ ھا؟؟؟ حجاب کی توری ہشنی پھی یس اس انک یگاہ میں یفرت‪ ،‬یفرت اور‬
‫یفرت۔۔۔ وہ کہ رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” ابنی مح نت دویگا کے ماں کی کمی محسوس پ ھی نہیں ہوگی۔۔ آخر اسے یفرت خو ہے کافر سے‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫اور ا کی اوالد سے “‬
‫وہ خو اسے دھڑلے سے کافر کہنی پھی آج اسکے منہ سے سن کر نجانے ک نوں دل میں انک‬
‫درد کی لہر اپھی۔۔۔ دل جیخ جیخ کے کہ رہا پ ھا اب نا روے کے سا منے ببب ھا شخص پ ھر نمہارے‬
‫پ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ثیروں میں آکر گرے آگر مح نت یہ ہونی تو اس دن ا کی آ ھوں یں می نوں ھی؟؟؟ اور‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫آگر مح نت پھی تو آج نک خرام ر سنے ک نوں ب نا نا رہا ہے؟؟؟ حجاب نے ُرخ موڑ ل نا وہ سب کر‬
‫سکنی پھی ل نکن مر کے پھی کسی کے آگے چ ھک نہیں سکنی۔۔۔۔‬
‫ہسب نال میں اسکے ماں ناپ اس سے ملنے آنے نخوں کو ب نار ک نا اور حجاب کو ساپھ لیجانا جاہا تو‬
‫فبیجہ نے کہا۔۔‬

‫‪29‬‬
‫” ہم پھی کجھ دن یہ خوشی محسوس کر لیں پ ھر آپ پ ھلے لے جابیں “ نخوں کی آمد نے ا نکے‬
‫لہچے میں مب ھاس کوٹ کوٹ کر پ ھر دی۔ آمنہ اور ناثیر صاخب نے پ ھر صد یہ کی حجاب سے‬
‫ملکر گ ھر جلے گنے۔۔۔‬
‫نخوں کو ج نات صاخب اور مہوش نہلے ہی گ ھر لے گنے وہ لبنی ہونی پھی کے اپراز اسے خود‬
‫لب نے آنا۔۔‬
‫” ڈنڈ نخوں کو گ ھر لے گنے میں نمہیں لب نے آنا ہوں دادو پھی گاؤں سے آگنی ہیں “ اپراز نے‬
‫چ‬
‫کہنے ہی اسکی طرف ہاپھ پڑھانا جسے حجاب نے کجھ ک کر پ ھاما اور ا کے سہارا کر ھر‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ھج‬
‫آگنی۔۔‬
‫دادو کو دنکھ کر اسکا موڈ ہمیشہ سے خوش گوار ہوجا نا اس دقع دادو حجاب اور مہوش کو نات‬
‫َ‬
‫کرنا دنکھ نہت خوش ہوبیں یس انک اداس جہرہ وہی پ ھا جسکی یظریں نےخودی کے عالم میں‬
‫حجاب پر چمعی ہوبیں پ ھیں۔۔ حجاب ان یظروں سے نےخیر نہیں پھی نلکے خب پھی وہ ان‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫م ن‬
‫یظروں کی یعاقب یں د نی ا کی ظریں ماتوشی سے وایس لوٹ آ یں‬
‫ب‬ ‫ی‬
‫ک نوں کے وہ ہمشفر اس سے یظریں پ ھیر لب نا۔۔۔‬
‫دادو نے نخوں کا نام پرب نا اور اجیسام رک ھا پ ھا انک چھونی سے یفربب گ ھر میں رکھی پھی جہاں‬
‫حجاب کے ماں ناپ نہن پ ھانی دوست سب کو اپراز نے خود اتواب نٹ ک نا پ ھا۔۔۔‬
‫رات کا وقت پ ھا حجاب نے اپھی نخوں کو سالنا پ ھا کے اپراز نے کمرے میں داجل ہونے ہی‬
‫پرب نا کو اپ ھانا۔‬
‫ُ‬
‫” ابنی مشکل سے سالنا ہے مت اپ ھاؤ اسے“‬
‫‪30‬‬
‫حجاب خو اپھی اجیسام کو نہال کر واسروم سے یکلی پھی اپراز کو پرب نا کو اپ ھا نا دنکھ جیخ اپھی لہچے‬
‫ّ‬
‫میں عصے کی کونی رمک نہیں پھی یس پریسانی پھی۔۔‬
‫” میں دنکھ لویگا و یسے اپھی نخوں سے نےزار ہوگ ئیں آپ؟؟؟ میں نے م نڈ رک ھنے کا سوجا‬
‫ہے۔۔۔ “ وہ اسے ب نا کر پرب نا کو اپ ھا حکا پ ھا‬
‫ّ‬
‫” ہاپھ لگانے میرے نخوں کو منہ توڑ دونگی۔۔۔ “ عصے سے اسے گھورنی وہ سرد لہچے میں تولی۔‬
‫اپراز کو ہوب نوں کو مسکراہٹ چ ھو گنی۔۔۔‬
‫اپراز جہاں نخوں کے لنے پرم دل پ ھا وہیں اسکے لنے سرد اب تو نخوں کو ناکر وہ اسے پھول‬
‫حکا ہے۔۔ اپراز کی روبین نخوں کے آنے کے یعد کافی ندل جکی پھی وہ کبھی کب ھار آفس جال‬
‫جا نا اور راتوں کو اب گ ھر ہی ر ہنے لگا پ ھا کبھی لپ ناپ ل نکر کونی کام کرنا تو کبھی نخوں کے‬
‫ساپھ ک ھنل نا اور نہی وجہ پھی کے اجیسام نے ماں سے نہلے ناپ کو یکارنا س نک ھا خو اپراز ہی‬
‫اسے س نک ھا نا حجاب اجیسام کے منہ سے ڈ۔۔نڈا سن کر ع ّصہ نی کر رہ گنی نہاں پھی اسے‬
‫نہی لگا پ ھا جیسے وہ اسے مات دے گ نا۔ حجاب کی روبین پھی نخوں کے آنے کے یعد کافی‬
‫ندل جکی پھی اور اس نے اپراز کے کہنے پر م نڈ پھی رکھی ک نونکہ الرنڈی اسکی آبب نڈس کم پھی‬
‫مزند چ ھنی کرنے پر اسے بنیر میں ببب ھنے نہیں دنا جانے گا۔ اسلنے حجاب نے توب نورسنی جانا‬
‫سروع کردنا۔۔۔‬
‫وہ عام دتوں جیسا انک دن پ ھا حجاب آمنہ کے نہاں گنی پھی وایسی پر وہ نانا کے ساپھ نخوں‬
‫کو ل نکر گ ھر آگنی۔۔ وہ ا نبے روم میں پھی کے مہوش کو اسکے آنے کا ب نا لگا و دوڑنی ہونی اسکے‬
‫ببب ھنے سے نہلے کمرے میں آگنی۔۔‬
‫‪31‬‬
‫” حجاب تم نے ابنی دپر ک نوں کی میں کب سے نمہارا اب یطار کر رہی پھی؟؟ “ چنے کار میں‬
‫ہی سو جکے پھے وہ انہیں ب نڈ پر لب نا رہی پھی کے مہوش آکر ب نڈ پر بببھ گنی۔۔۔‬
‫” میرا؟؟ ک نوں ک نا ہوا؟؟ “ مہوش کے لہچے کی نےنانی حجاب کو یسویش میں مب نال کر رہی‬
‫پھی۔۔۔۔۔‬
‫” رازی کو کال کی پھی میں نے ا سنے کہا تم آج آتوگی تو میں نمہارا اب یطار کرنے لگی۔۔ “‬
‫ب‬
‫مہوش کی آواز نکدم پ ھر آگنی جیسے وہ خوب رونا جاہنی پھی ل نکن ضیط کنے ببھی پھی۔ حجاب کو‬
‫ناد آنا کل اپراز نے کال کر کے توچ ھا پ ھا وہ کب آرہی ہے اسے نخوں کی نہت ناد آرہی پھی‬
‫ّ‬ ‫ق‬
‫اور حجاب خو خوش ہمی میں مب نال پھی کے اسے ناد کر رہا ہوگا عصے سے ب نا کر کال ہی کاٹ‬
‫دی۔۔۔۔‬
‫” خیربت؟؟؟ “ حجاب نے اسکا ک ندھا ہالنا اور اسکے ساپھ بببھ گنی۔۔۔‬
‫” تم مج ھے معاف کردو؟؟ حجاب می۔۔ میں نمہارے ساپھ رہکر پھی کبھی سمجھ یہ سکی۔۔ جسم‬
‫کو چ ھنانا ہمیں کبنی عل یظ یظروں سے نجا نا ہے؟؟ “ وہ نکدم پھوٹ پھوٹ کے رو پڑی حجاب‬
‫کے ہاپھ ناؤں پھول گنے اسے ابنی مغصوم شی رابنہ ناد آگنی۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫” تم پ ھنک ہو یہ۔۔۔ تم؟؟ “ حجاب نے دوتوں ک ندھوں سے پ ھام کر اسے ھوڑا۔۔‬
‫ج‬‫ی‬
‫” مج ھے معاف کردو حجاب ک یق ننیرنا والے واقع میں میں نے پ ھانی کا ساپھ دنا۔۔۔ نلیز مج ھے‬
‫معاف کردو۔۔۔ مج ھے نہت خوف آ نا ہے خب ایسان کی نکڑ ہونی ہے۔۔۔۔ مج ھے کونی خق‬
‫نہیں پ ھا میں نمہیں رحصنی والے دن ا نبے سب لوگوں۔۔ کے سا منے۔۔۔۔۔۔“ حجاب نے‬

‫‪32‬‬
‫اسے ا نبے ساپھ لگانا وہ ہجک ناں ل نکر رو دی حجاب نے اسکی بببھ سہالی نجانے ک نوں اسکی‬
‫آنکھوں میں پھی نمی ثیرنے لگی ان دوتوں کی دوسنی تونی کے اول دتوں سے پھی۔۔‬
‫” مہوش پھول جاؤ میں پھی پ ھال جکی اب تو ناد پھی نہیں نلیز ادھر دنکھو شجی مج ھے ناد پھی‬
‫نہیں۔۔ “ حجاب کا لہجہ مح نت پ ھرا پ ھا۔۔۔۔ وہ اس نات کے لنے پریسان پھی؟؟ حجاب تو‬
‫ب‬
‫نجانے ک نا ک نا سوچ ببھی پھی؟؟ وہ جدا کا سکر کر رہی پھی اسکی سوچ علط نابت ہونی وریہ‬
‫انک نار پ ھر وہ توٹ جانی۔۔۔۔‬
‫” شجی؟؟ “ وہ حجاب سے الگ ہوکر نےیقبنی سے تولی۔۔‬
‫ُ‬
‫” مجی “ حجاب مسکرا دی۔۔۔‬
‫” پ ھر رازی سے نات ک نوں نہیں کرنی؟؟ “ وہ نخوں کی شی مغصوم نت سے آیسوؤں تونح نے‬
‫گونا ہونی۔۔۔ ل نکن حجاب کی سوالنہ یظر خود پر چمعی دنکھ ا نبے پرانے تون میں نےخوفی سے‬
‫تولی۔۔۔‬
‫” ہاں میں نے محسوس ک نا ہے۔۔ “‬
‫” وہ مج ھے یش ند کبھی نہیں پ ھا وجہ تم جابنی ہو۔۔ “ حجاب نے ہاپھوں کو آیس میں رگڑا مہوش‬
‫کے سا منے اسکے پ ھانی کی ُپرانی اسے ہمیشہ مہ نگی پڑی ہے۔۔۔حجاب کی یظریں چ ھکی ہوبیں‬
‫پ ھیں۔۔۔‬
‫” کبھی ناس بببھ کر محسوس کرنا یہ سراب کی تو آنے گی یہ یسے میں دت مل یگا “ مہوش کی‬
‫نات سن کر نکدم اس نے یظر اپ ھا کر اسے دنک ھا تو وہ مسکرا رہی پھی خویصورت مسکراہٹ پھی‬
‫اسکے ہوب نوں پر وہ ع ّصہ یفرت کہیں عابب ہوجکی پھی۔۔۔‬
‫‪33‬‬
‫” تم مج ھے پھی معاف کردو دادی اور تم سے میں نے۔۔ “‬
‫” ایس اوکے میری جان۔۔۔ “ حجاب کی نات کاٹ کر مہوش نے توال حجاب نے اسکے‬
‫چ‬
‫ک ندھے پر پ ھیڑ رس ند ک نا وہ پھی اپراز کی طرح پھی نال خوف و ھج ھک خو دل میں ہونا وہی منہ پر‬
‫نجانے ک نوں اسکے دل سے دعا یکلی کاش وہی اپراز وایس آجانے؟؟ کمرے میں جہاں نہلے‬
‫مہوش کے رونے کی آواز پھی اب وہیں دوتوں کی ہیسی گونج رہی پھی۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ی ً‬
‫مہوش کی معافی کے یعد اپراز خو پھوڑے نہت طیز کرنا پ ھا اب وہ پھی ب ند ہوگے وہ فرب نا‬
‫جاموش رہ نا اسکی روبین پھی عح نب ہوجکی صیح سے رات نک آفس۔۔۔اور وایسی تو چنے نک۔۔‬
‫ک ھانا ک ھا کر وہ دس چنے نک سوجا نا پ ھر رات کو دو بین چنے اپھ کر نجانے کہاں جا نا؟؟ حجاب‬
‫خود فخر پڑھ کے سوجانی اور آپھ چنے اپ ھنی بب نک اپراز پھی آفس کے لنے ب نار ہوکر ناسنہ کرنا‬
‫وہ اسکے کیڑے رات کو ہی پریس کر کے رکھ د بنی۔۔۔۔ حجاب کو نل نل یہ ندل نا اپراز کا نبے‬
‫کو دوڑنا اسکی نےرخی دنکھ اسے خود کے نجانے اپراز پر ہی ع ّصہ آ نا س نڈے کا دن پھی وہ سو‬
‫کر گزارنا ابنی بب ند تو حجاب نے توری زندگی نہیں کی جبنی وہ کرنا کبھی کبھی اسکا دل جاہ نا نانی‬
‫کی نالنی پ ھر کے اسکے سونے نےخیر وخود پر ڈالے ل نکن پڑے لوگوں کے خونجلے ا نبے امیر اور‬
‫ّ‬
‫گ ھر میں نالنی نک نہیں ک نا قاندہ ا یسے بیسوں کا؟؟ عصے میں کبھی کبھی اسکا دل جاہ نا اپراز‬
‫ج نات کے آفس کو نالسٹ کر کے اڑا دے۔۔۔‬
‫‪34‬‬
‫” مما میری نات سنو۔۔۔ “‬
‫نانچ ساال پرب نا صیح سے اسے ب نگ کر رہی پھی اپراز نے انہیں سر پر خڑانا ہوا پ ھا۔ دوتوں نخوں‬
‫کو خود کی ایسی عادت لگانی پھی کے اسکول سے آنے ہی حجاب کا سر ک ھانے کے ” ڈنڈ کا‬
‫نمیر مالؤ “ حجاب نے انک شحت یگاہ اس پر ڈالی اور جانے کا کپ ل نکر ناہر گارڈن میں آگنی‬
‫جہاں ج نات صاخب اجیسام کے ساپھ ببب ھے لوڈو ک ھنل رہے پھے دوتوں نخوں میں تورے گ ھر‬
‫کی جان پھی۔۔ ان نانچ سالوں میں نہت کجھ ندل حکا پ ھا ب نا کا یکاح ہو حکا پ ھا اور رحصنی‬
‫اگلے ماہ پھی۔۔ خوپریہ اور مہوش پھی ا نبے گ ھروں کی ہو جکی پ ھیں دوتوں اکیر اس سے ملنے‬
‫آبیں دوتوں ا نبے گ ھروں میں نےجد خوش پ ھیں یس انک ناخوش پھی تو وہ خود۔۔ اپراز نے‬
‫جہاں دن رات کی مح نت سے پزیس کو نل ندتوں نک نہیجانا وہیں حجاب کو خود سے نہت دور‬
‫ُ‬
‫کردنا پ ھا ا یسے کے وہ اس سے نات کرنے سے نہلے سو دقع سوجنی اپراز کا لہجہ ہمیشہ پرم ہونا‬
‫یہ وہ سوخی پھی یہ وہ طیز اور یہ پزرگوں واال اپراز اسے زہر لگ نا سیح ندہ سا خو زندگی کا انک انک نل‬
‫سوچ کر گزارنا ناتم کا اب نہانی ناب ند ا نبے پزبیس کے آگے اسے کجھ دنک ھنا ہی نہیں۔۔۔۔‬
‫” ڈنڈ یہ جانے “‬
‫حجاب نے ج نات صاخب کی طرف جانے کا کپ پڑھانا اب وہ پھی اپراز کی طرح انہیں ڈنڈ‬
‫اور فبیجہ کو موم کہنی پھی۔۔۔‬
‫” پ ھنک تو بب نا آپ ک نوں اداس ہو مانے ڈول “ حجاب سے کہنے انہوں نے آخر میں پرب نا کا‬
‫ُمرجانا جہرہ دنکھ کر کہا۔۔‬
‫” شی از توٹ لیش ئب نگ “ اب نی ماں کو دنکھ پرب نا نے حفگی سے کہا‬
‫‪35‬‬
‫” ڈنڈ قصول کی صد ہے اسکی روز یس ناپ سے نات کرنی ہے جسے انکی قکر ہی نہیں۔۔۔ “‬
‫ّ‬
‫نجانے ک نوں آج اسے عصے آگ نا ج نات صاخب کا لجاظ کنے یعیر اس نے پرب نا کا ہاپھ نکڑا اور‬
‫اسے ا نبے ساپھ لے گنی بیج ھے سے پرب نا جالنی رہی۔۔۔‬
‫” آئ وابٹ تو ناک تو تو۔۔۔ “‬
‫حجاب نے اندر آنی ہی اسے ناپ کا نمیر مال کر دنا اور خود کچن میں جلی آنی۔۔ اب نا ع ّصہ ب نک‬
‫ب نک کے وہ پرب نوں پر یکال رہی پھی مالزمہ جاموشی سے اسکی انک انک خرکت دنکھ رہی‬
‫پھی۔۔۔‬
‫” یس ڈنڈ “ اپراز نے فون التوڈ سب نکر پر رک ھا اسکی ایگل ناں مسلسل کی تورڈ پر خرکت کر رہیں‬
‫پ ھیں۔۔۔‬
‫” رازی کہاں ہو؟؟ “ ج نات صاخب کو حجاب کی نات سن کر بب نے پر سدند ع ّصہ آنا انہوں‬
‫ً‬
‫نے فورا سے اِ سے کال مالنی‬
‫ّ‬
‫” دکان پر!!!جلوہ ُپری پ ھیج رہا ہوں نارسل کروں؟؟ “ اسکی عصے سے پ ھری آواز نے ج نات‬
‫صاخب کی بیسانی پر نل نماناں کنے۔۔۔‬
‫” اوالد کی قکر کرو خو نمہارے بیج ھے رونی رہنی ہے انہیں ناتم دو “‬
‫“ ‪same goes to you!!! Anything else‬؟؟ ”‬
‫اپراز نے مصروف سے انداز میں کہکر خواب یہ ناکر کال کاٹ دی دوسری طرف ج نات‬
‫صاخب کی بیسانی پر یسب نے کے بب ھے قظرے نمودار ہوے لوگ سہی کہنے ہیں اوالد سے زنادہ‬
‫اوالد کی اوالد سے مح نت ہونی ہے آج نہلی دقع انہیں گلٹ ہوا پ ھا ا نبے کنے پر۔۔۔۔۔‬
‫‪36‬‬
‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” ڈنڈ “ پرب نا پ ھاگنی ہونی دروازے کے ناس آنی جہاں سے اپھی اپراز داجل ہوا پ ھا۔۔صیح سے‬
‫وہ ا نبے ڈنڈ کا نےصیری سے اب یطار کر رہی پھی۔۔۔‬
‫” ڈنڈ کی جان “ پریف کیس صوفہ پر اوچ ھا لنے اس نے پرب نا کو اپ ھا کر اسکے گال خومے وہ ہو‬
‫یہ ہو اسکی کانی پھی ل نکن سف ند رنگت حجاب پر گنی پھی۔۔۔‬
‫” ڈنڈ مما صیح سے نہیں سن رہی “‬
‫” ک نا نہیں سن رہی ہمیں ب ناؤ آ نبے کال کی پھی؟؟ سوری میں م ئب نگ میں پ ھا۔۔ “ اسکی‬
‫مغصوم سکانات پر اپراز کے ہوب نوں کی مسکراہٹ گہری ہوگنی وہ اسے ک نا ب نا نا حجاب اسکی‬
‫پھی نہیں سبنی۔۔‬
‫” آئ ڈوبٹ النک ڈ بٹ ڈراب نور “ پرب نا نے منہ یگاڑ کر کہا‬
‫” سے آگین “ اپراز کے کان ک ھڑے ہوگے اسکی چ ھنی جس اسے کجھ علط ہونے کا امکان‬
‫دی رہے پھی‬
‫” آئ ڈوبٹ النک ہم “‬
‫” ک نوں؟؟ “ پرب نا کا جہرہ ڈراب نور کا نام لبنے ُمرجا جا نا یہ اپراز نے اسکے جہرے کے ند لنے‬
‫زاونے سے اندازہ لگانا وہ خوفزدہ پھی پھی اپراز کے اندر اسکی جالت دنکھ الوا پ ھٹ رہا پ ھا۔۔۔‬

‫‪37‬‬
‫” ڈنڈ وہ گ ندے لگنے ہیں سام پ ھانی نہیں ہونے یہ تو کہنے ہیں میں آپ کو ب نار کرنا ہوں مج ھے‬
‫نہت ڈر لگ نا اور نہاں ہاپھ۔۔۔۔ “ اپراز کی اس سے زنادہ سنے کی ہمت نہیں پھی اسکی رگیں‬
‫ُ‬
‫ین گیں آنکھوں کی اللی نل نل پ ھڑنی جا رہی پھی وہ پرب نا کو یبچے ا نار کر جانے لگا کے نکدم‬
‫اسے ناہر سے ناسکٹ نال سے ک ھنل نا اجیسام اندر آ نا دنک ھا۔۔۔‬
‫وہ پرب نا کا ہاپھ نکڑنا ناہر کی طرف جلنے لگا ساپھ اجیسام کو پھی آنے کا اسارہ ک نا وہ ناسکٹ‬
‫نال پ ھب نک نا ناپ کے بیج ھے دوڑا۔۔۔۔‬
‫پرب نا کا ہاپھ چھوڑنے اپراز سروبٹ کورپر کی طرف پڑھا جہاں ڈراب نور اور خوک ندار ببب ھے پھے۔۔‬
‫ڈراب نور کو مزے سے جانے بب نا دنکھ اپراز کی بیسانی کے نل مزند پڑھ گنے۔۔۔۔‬
‫” خرام زادے ثیری ہمت کیسے ہونی میری ببنی کو ہاپھ لگانے کی؟؟؟ کمب نے مغصوم نجی کو‬
‫ہوس؟؟؟؟ پھونک کنے خپ ک نوں ہے؟؟؟ میری نجی کے سا منے کیسے پھویکا پ ھا؟؟؟ “‬
‫اپراز نے اسے گر بنان سے نکڑ کے التوں اور گھویسوں کی نارش کر دی اجیسام اور پرب نا خوف‬
‫سے ناپ کو دنکھ رہے پھے ا نکے ہلق سے آواز نک نہیں یکل رہی پھی کبھی ناپ کو اونجی‬
‫آواز میں پھی تول نا نہیں دنک ھا اور اب۔۔۔‬
‫” گیر کے کیڑے تم جیسوں کی وجہ سے ماں ناپ کی گودھ اخڑ جانی ہے مغصوم نح نوں پر‬
‫وار کرنے ہو؟؟ ذل نل ایسان کنے سے ندپر ہے تو پھونک یہ اب “ اپراز نے نے در نے‬
‫البیں اسکے منہ پر دے ماریں آگر خوک ندار بیچ میں یہ آ نا تو آج وہ اسکی جان لے لب نا۔۔۔‬
‫” یس بب نا چھوڑدو وہ مر جانے گا “‬

‫‪38‬‬
‫” نانا اسے تولیس کے خوالے کریں آج کے یعد اسے نہاں دنک ھا تو جدا کی فسم یہ زندگی سے‬
‫ہاپھ دو ببب ھے گا “ وہ سرد لہچے میں دھارا۔ اجیسام اور پرب نا خوف سے کابپ ا پھے۔۔‬
‫ُ‬
‫” یہ جسر کرو گنے تم ان لوگوں کا خو نمہاری نہن کو گ ندی یظر سے دنک ھنے ہیں اسے ہاپھ‬
‫ل‬ ‫ح‬‫ش‬ ‫پ س‬
‫لگانے ہیں جاہے وہ کونی ھی ہو ھے؟؟ “ اجیسام کا ہاپھ نی سے پ ھامے وہ سرد ہچے‬
‫مج‬
‫میں توال اجیسام نے ہاں میں سر ہالنا وہ نجا نہیں پ ھا خو ان ناتوں کو سمجھ یہ سکے حجاب نے‬
‫دوتوں کو ان خیزوں سے آگاہ ک نا ہے کسی اجبنی کے ساپھ یہ جانا کونی ناس نالنے ببب ھانے‬
‫ً‬
‫تو فورا ماں کو ب نانا۔۔‬
‫” نہلے ک نوں نہیں ب نانا مج ھے؟؟ “ اب وہ پرب نا کے نال سمب نے پرمی سے توال۔‬
‫” مما کو ب نانا پ ھا وہ نہیں سب ئیں “‬
‫پرب نا اپراز کے گلے لگ گنی جہاں ناپ کو شحت دنکھ کر رونا آرہا پ ھا وہیں پرمی دنکھ کے اسکے‬
‫آیسو یہ یکلے۔۔۔‬
‫” کل صیح اپ ھیں ب ناؤگی اور کہ نا مج ھے ڈراب نور ایکل کے ساپھ اسکول نہیں جانا نات نہاں سے‬
‫ّ‬
‫سروع کروگی۔۔۔ اور ڈنڈ سے ڈرنے نہیں وہ ان ُپرے لوگوں کے لنے عصے والے ہیں آپ‬
‫کے لنے نہیں میری جان “ وہ اسکے گال خوم نا پرمی سے توال وہ جاب نا پ ھا آج اسکا ع ّصہ پرب نا کو‬
‫روال گ نا۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫‪39‬‬
‫” مما مج ھے ڈراب نور ایکل کے ساپھ نہیں جانا۔۔۔ “‬
‫پرب نا کا مرچ ھانا جہرہ دنکھ کر انک نل کو اسکے خرکت کرنے ہاپھ ُرک گنے خوف کی گہری لکیر‬
‫اسے ابنی ببنی کے جہرے پر صاف یظر آرہی پھی۔‬
‫” ک نوں بب نا؟؟ ایکل نے ڈاب نا ہے “‬
‫” نہیں وہ کہہ رہے مج ھے ب نار کرنے ہیں‪ ..‬اور وہ‪ “ ..‬اسکے ہاپھ لرز ا پھے ہاپھوں میں پ ھامی‬
‫نا سنے کی پرے گرنے گرنے نجی۔۔‬
‫” میں تو آپ کو ب نار کرنا ہوں یہ رابنہ بب نا “‬
‫پرانی ناد نے اسے مزند خوفزدہ کردنا۔۔۔۔۔‬
‫ّ‬
‫“ اور ک نا؟؟ “ الل ہونی عصے پ ھری آنکھوں سے حجاب نے ابنی ببنی کو دنک ھنے ہوے توچ ھا‬
‫اس وقت اسکا دل کابپ رہا پ ھا اسکی ببنی نجانے ک نا کہنے والی پھی؟؟ ا سنے نا سنے سے پ ھری‬
‫پرے بب نل پر رکھی۔‬
‫” مج ھے نہاں ہاپھ لگانے “‬
‫ّ‬
‫پرب نا نے ابنی گردن پر ہاپھ رک ھنے اب کے عصے سے کہا وہ مغصوم ان ناتوں سے انجان ابنی‬
‫نایش ندندگی ظاہر کر رہی پھی جیسے ڈراب نور کا عمل اسے اچ ھا نہیں لگا۔۔۔‬
‫” مج ھے ان سے ڈر پھی لگ نا مما۔۔ “ اب کی پرب نا آکر اسکی نانگوں سے ج نک گنی ا سنے نلک‬
‫چ ھ یکانے یعیر چ ھک کے اسے ا نبے سبنے سے لگانا۔۔۔‬
‫” نا میرے جدا!!!!! کویسی پھول ہونی مجھ سے؟؟ میرے کس عمل کے ندلے تو نے مج ھے‬
‫ا یسے جہبم میں ڈال دنا۔۔ جیسے مالک و یسے توکر۔۔۔ اب میں ک نا کروں کیسے ا نبے نخوں کو ان‬
‫‪40‬‬
‫سے مخقوظ رکھوں۔۔۔ ک نا مج ھے؟؟ ہاں!! انک نہی راسنہ ہے میرے ناس۔۔“ ثیز جل نی‬
‫دھڑک نوں کو سمبب ھا لنے اسکا دل رو رہا پ ھا اب انک ہی راسنہ پ ھا اسکے ناس اس نے چ ھک کے‬
‫پرب نا کے گال خومے۔‬
‫” آپ بببھ کے پ ھانی کے ساپھ ناس نا کرو میں آنی ہوں۔۔ گ ھیرانا نہیں مما ہیں نا۔۔ “ وہ اسکا‬
‫گال پ ھنک کر ثیزی سے اپھ کے ا نبے کمرے میں جلی آنی سا منے ہی اپراز آفس جانے کی‬
‫ب ناری کر رہا پ ھا نل نک سوٹ میں مل نوس وہ خود پر پرق نوم چ ھڑک رہا پ ھا۔۔‬
‫وہ دھبمے قدم اپ ھانی اسکے بیج ھے آن ک ھڑی ہونی اپراز اسکی موخودگی محسوس کرنے ہی خیرت سے‬
‫بیج ھے مڑا۔۔‬
‫” ک نا ہوا؟؟ “‬
‫” مج ھے تم سے نات کرنی ہے۔۔ “ یظریں چ ھکانے ہاپھوں کو آیس میں مسلے وہ اسے پریسان‬
‫لگی‬
‫” کرو “ نےب نازی سے کہنے وہ ُمڑا اور ڈریش نگ پر رک ھا فون اور والٹ اپ ھانا۔۔ اسے یقین پ ھا وہ‬
‫پرب نا کی نات کرنے آنی ہوگی۔۔‬
‫” ڈراب نور کو یکال دو اسکی جگہ کونی۔۔۔ “‬
‫ُ‬
‫” ک نوں؟؟ “ جبنی ثیزی سے اس نے اب نا جدشہ ب نان ک نا اشی ثیزی سے اپراز بیج ھے ُمرا‬
‫ُ‬
‫” وہ سہی آدمی نہیں۔۔ اسکی یظریں‪ ،‬خرک ئیں اس سے نہلے کے وہ پرب نا ۔۔۔ “ زنانے دار پ ھیڑ‬
‫کی آواز جاموش کمرے میں گونجی اپراز نے شح نی سے اسکے نازو کو چ ھکڑے خود سے فربب ک نا‬
‫اب نا فربب کے اِ سکی ب نوی اِ سکی سایسیں ا نبے جہرے پر محسوس کر رہی پھی‬
‫‪41‬‬
‫ُ‬ ‫مج‬ ‫س‬
‫م‬‫ن‬
‫” تم ھنی ک نا ہو خود کو؟؟ آسمان سے اپری پری ہو؟؟ ہر مرد نمہارا دتوایہ ہے؟؟ ہیں‬
‫ّ‬
‫دنک ھنے کے عالوہ کسی کو کونی کام نہیں؟؟۔۔۔ “ عصے سے کہنے ا سنے چ ھنکے سے حجاب کو‬
‫م‬‫ب‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ب نڈ پر پ ھ یکا اور ساب نڈ سے نانی کا پ ھرا گالس ا نبے ہلق سے ا نارا ۔ حجاب ل کر ب نڈ پر ببھ‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ب‬
‫پ ُ‬
‫جکی پھی اِ شی رونے کی ام ند ھی اسے وہ ک ھ یکانے عیر ا کی ا ک ا ک کاروانی د کھ رہی‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫چ‬ ‫ل‬ ‫ن‬
‫پھی۔۔‬
‫ّ‬
‫اس وقت عصے سے اسکی دماغ کی رگیں پ ھٹ رہیں پ ھیں۔۔ جالی گالس رک ھنے کے نجاۓ‬
‫اِ سنے توری فوت سے دتوار پر دے مارا اور اِ سکے ساپھ ب نڈ پر اِ سکے سا منے آببب ھا اِ سکے نےجد فربب‬
‫اور پھوڑی سے نکڑ کے اسکا جہرہ اونجا ک نا‬
‫” ا نبے نارے میں ک نا کہ نا ہے نمہارا؟؟ نہت نارسا ہو نا ک نا ک نا اب نک؟؟ تولو ب نوی کے‬
‫ہونے ہونے نمہارا سوہر ناہر منہ مارنا پ ھرنا ہے۔۔ سدند یفرت کرنا ہے تم سے ک نا اسکے دل‬
‫میں جگہ ب نا نانی تم جیسی نارسا لڑک ناں تو دن رات انک کر کے سوہر کے دل میں گ ھر ب نابیں‬
‫ہیں تم نے اب نک ک نا ک نا تولو؟؟ نا کسی معخزے کا اب یطار پ ھا؟؟ نمہارا سوہر نمہارے ثیروں‬
‫میں آن گرے گا۔۔۔ “ وہ ہیسا زہر ج ند ہیسی۔۔۔۔‬
‫” میں نمہیں سوہر مابنی ہی نہیں تو اب یطار کیسا؟؟ اور نا ہی کونی معخزہ ہونا میرا جساب تم سے‬
‫ہللا ل یگا۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے نےخوفی سے تولی۔۔۔ اِ سکی انہی ناتوں سے اپراز کے‬
‫ُ‬
‫دل میں اِ سکے لنے یفرت مزند پڑھ جانی آخر اب نا پ ھکرانا کہاں ق نول پ ھا اسے۔۔۔۔‬
‫” نمہیں لگ نا ہے تم نہت مغصوم ہو؟؟ میں ظالم ہوں ظلم کرنا ہوں؟؟تو انک نات ناد رک ھنا‬
‫ہللا دلوں کا جال نہیر جاب نا ہے اور ہللا کو وہ غوربیں نہیں یش ند خو رو رو کر موت مانگ ئیں‬
‫‪42‬‬
‫ُ‬
‫ہیں۔۔ “ کہنے ساپھ اس نے کسی ب یکار سے کی طرح اِ سے چھوڑا اور اپھ کے جانے لگا وریہ‬
‫ً‬
‫یقب نا آج وہ اِ سے ق نل کر د بنا۔۔۔‬
‫” تم رسوا ہوگے دنک ھنا ہللا تم سے ہر جساب ل یگا میرے انک انک آیسو کا تم سے جساب ل یگا‬
‫لن ن ُ‬
‫میں دنکھوں گی نمہیں پڑ بنا ہوا رونا ہوا جدا کے سا منے گڑگڑانے ہونے کن د ک ھنا اسے ھی م‬
‫ت‬ ‫پ‬

‫پر رچم نہیں آنے گا۔۔۔ تم خوار ہوگے در در جاکر اسے ڈھونڈوں گنے معافی مانگو گنے نمہیں‬
‫ُ‬
‫وہ نہیں مل یگا‪ ،‬کہیں نہیں ملنے گا‪ ،‬تم اِ س دب نا میں اسے ڈھونڈنے رہو گنے ل نکن افسوس وہ‬
‫نہیں مل یگا۔۔۔ ک نوں کے وہ تم جیسے لوگوں کا نہیں ہونا نہیں ہونا۔۔ تم قانل پھی نہیں کے‬
‫ُ‬
‫اس کے سا منے سر اپ ھا سکو۔۔۔ تم خرام ک ھانے ہو خرام بب نے ہو۔۔ خرام ر سنے ب نانے ہو‬
‫جالل تم جیسوں کے لنے نہیں۔۔ “‬
‫وہ بیج ھے سے رونے ہوے اسے نددعابیں دے رہی پھی ل نکن اپراز کو پروا کہاں پھی اسکی‬
‫ً‬
‫ام نورب نٹ م ئب نگ پھی خو یقب نا اسکے لنے نہت اہم پھی۔۔۔۔‬
‫حجاب آیسوؤں توچ ھنے اپھ ک ھڑی ہونی وہ خود نخوں کو چھوڑ آنے گی نہی سوچ کر وہ نخوں کے‬
‫ناس آنی تو مالزمہ نے اسے انک لڑکی کی آمد کی خیر دی۔ حجاب نخوں کو ل نکر ناہر آگنی اس‬
‫نے رکسا میں جانے کا سوجا پ ھا خب اس نےجس کو قکر نہیں تو اسکی دولت پر پھی وہ‬
‫پھ‬
‫لع نت یحنی ہے۔۔۔‬
‫” مبم سر نے کہا ہے کجھ دن میں انہیں اسکول ڈراپ کردوں خب نک ب نو ڈراب نور نہیں‬
‫آ نا۔۔۔ “ وہ الؤنچ میں آنی تو اپراز کی ریسیش ئیسٹ وہاں موخود پھی وہ انک دو دقع اپراز کے آفس‬

‫‪43‬‬
‫مہوش اور اسکے ہسب نڈ کے ساپھ گنی پھی۔۔ خو اکیر ان دوتوں کے ساپھ صد کر کے آتوبب نگ‬
‫کے لنے جانے وہاں یہ ریسیش ئیسٹ ہمیشہ اس سے ا چھے سے ملنی۔۔۔۔‬
‫” ڈراب نور۔۔۔ “ حجاب کی ہلکی شی آواز نامشکل اجیسام سن نانا۔۔اس وقت اسکی سوجیں کہیں‬
‫کسی بب یچے پر نہیں نہیچ نا رہیں۔۔‬
‫” ڈنڈ نے اسے کل مار کر پ ھگا دنا “ اجیسام نے کہا اور پرب نا کا ہاپھ نکڑ کے اس کے ساپھ‬
‫جل دنا بیج ھے حجاب سوجنی رہ گنی۔۔ ک نا وہ ہر خیز سے اس سے نہلے سے ناخیر ہے؟؟؟ انک‬
‫نار پ ھر آنکھوں میں ثیرنے نانی نے ناہر کا راسنہ ڈھونڈا اور اسکے گال پ ھنگو گ نا۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫حجاب نےجبنی سے پرب نا کا اب یطار کرنے لگی اور اسکے آنے ہی ساری نات توچھی جسے سن کر‬
‫ّ‬
‫حجاب نے اسے دتوایہ وار خوما اور ابنی کم عفلی عصے پر ماتم ک نا خو ہر نار اسے پ ھیسانی۔۔۔‬
‫” آج پ ھر منہ مارنے جا رہے ہو؟؟ “ حجاب کو صیح کا پڑا پ ھیڑ اپھی پھوال نہیں پ ھا اوپر سے‬
‫اسکا اگ نور کرنا اب پرداست سے ناہر پ ھا وہ روز رات کو اشی طرح فریش ہوکر کہیں منہ مارنے‬
‫جا نا اور وہ بیج ھے سے ناجا ہنے ہونے پھی سلگنی رہنی۔۔۔‬
‫” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی‬
‫کر لوں۔۔۔“ وہ مرر میں سے اسے دنک ھنا ہوا توال خو ب نڈ کراتون سے ب نک لگانے پرب نا کو ا نبے‬
‫سب نے سے لگانے اسکی ب نٹ پ ھنک رہی پھی۔۔۔اسکے دنک ھنے ہی حجاب نے یظریں پ ھیر لیں وہ‬
‫‪44‬‬
‫قدم قدم اپ ھا نا اسکے ناس آنا چ ھک کر پرب نا کے گال خومے اپراز کا سر حجاب کی پھوڑی سے‬
‫مس ہوا۔۔۔۔‬
‫” ڈوبٹ نی ج نلیس نےنی ابٹ واز تور خوایس “ وہ طیزیہ مسکراہٹ ہوب نوں پر شجانے س ندھا‬
‫ّ‬
‫ہو کر جانے کے لنے نل نا بیج ھے سے وہ سیرنی عصے سے جالنی۔۔۔‬
‫” مرو تم “‬
‫” اک نلے مزہ نہیں آنے گا ک نوں پھول جانی ہو جہبم میں ساپھ جابیں گنے تم نافرمان ب نوی ین‬
‫کر میں نافرمان سوہر “ جانے جانے وہ اسے اچ ھا جاصا سلگا حکا پ ھا۔ بیج ھے حجاب اسے نددعاتوں‬
‫سے توازنی رہی خو اسکی زندگی پرناد کر کے پر سکون پ ھا۔۔۔‬
‫پ‬
‫صیح نخوں کے جانے کے یعد اسے انک لنیر وصول ہوا جس پر ھیح نے والے کا نام دنکھ کر‬
‫جہاں اسے خوشی ہونی پھی‪ ،‬نے یقب نی پھی‪ ،‬وہیں نخرپر پڑھ کے خیرانگی ہونی۔۔۔‬
‫” مج ھے یقین ہے یہ حط پڑھ کے میری پرسوں پرانی حجاب خو دب نا کی پ ھیڑ میں کھو جکی ہے‬
‫مج ھے مل جانے گی “‬
‫☆‪☆.............☆.............‬‬
‫” میری ب ناری دوست حجاب مج ھے نہجانا نہیں یہ میں پھی نمہیں نہجان یہ سکی ک نوں کے تم‬
‫میری حجاب یہ پ ھیں میری دوست نہیں پ ھیں وہ دوست تو کسی کی دل آزاری کرنے کا‬
‫سوچ پھی نہیں سکنی اور یہ حجاب یہ تو کونی اور ہی ہے خو دل دک ھانے کے فن سے واقف‬
‫ہے۔۔۔ نمہیں ناد ہے ہم بب نوں کب نے خوش رہا کرے پھے؟؟ انک دوسرے کے ساپھ جان‬
‫یشنی پھی ہماری انک دوسرے میں۔۔ زندگی کبنی خویصورت پھی نا؟؟؟ یہ کونی ب ئیسن یہ کونی‬
‫‪45‬‬
‫زندگی کی قکر یس ا نبے میں مگن ر ہنے پھے۔۔۔ یہ جانے کس کی یظر لگی ہم ا یسے نج ھڑے‬
‫کے آج انک دوسرے کو نہجانے نک نہیں۔۔۔۔ انک روپھ کر اس دب نا سے جلی گنی نافی‬
‫ہم دو نج ھڑ گنے۔۔۔‬
‫نمہیں ناد ہے تم نے انک دن انک لڑکی کو دنکھ کر کہا پ ھا ا یسے مسلماتوں پر سو توتوں کی‬
‫سالمی ک نوں؟؟ ک نوں کے میں نے خنیز نہن کر حجاب ل نا پ ھا؟؟؟ اور تم نے کہا پ ھا‬
‫ا نبے عاسق سے نات کرنے میں مصروف ہے حجاب نےسک تم ہو مسلمان ل نکن ہللا نے‬
‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ٰ‬
‫نمہیں خق نہیں دنا کے تم لوگوں پر ق نوی جاری کرنی ھرو ایکا دل دک ھاؤ ین جاتو اس وقت‬
‫ق‬ ‫پ‬
‫ر نمارکس سن کر میں نہت اداس ہوگنی پھی نم ھارے ساپھ نمہاری دوست پھی پھی میرا دل جاہ‬
‫رہا پ ھا نمہیں اچ ھا جاصا س ناؤں ل نکن نجانے ک نوں نہلی نار ایسا ہوا کے مجھ میں ہمت نہیں پھی‬
‫اچھی جاصی تولڈ ہونے کے ناوخود میں جاموش رہی ل نکن تم میرے ذہن سے یہ ہ ئیں اکیر‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گرلز کومن روم میں۔۔۔ نمہیں میں ناقاندگی سے نماز پڑ ھنے د نی ناجا ہنے ہوے ھی م میری‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫یظروں کا مرکز بنی رہیں پ ھر ک یق ننیرنا ہو نا کومن روم میں نمہیں ڈھونڈنی رہنی انک دن میں نے‬
‫نمہاری شی آر سے نمہارا نام توچ ھا مج ھے یقین یہ ہوا تم ابنی آسانی سے مج ھے مل سکنی ہو؟؟؟‬
‫میری نچین کی دوست رابنہ کے جانے کے ناد نمہیں کہاں کہاں نہیں ڈھونڈا؟؟؟ اور تم‬
‫میری ہی یظروں کے سا منے پ ھیں ل نکن انک سوچ پر آکر میں ُرک جانی ک نا تم وہی حجاب ہو‬
‫ُ‬
‫میری نچین کی دوست؟؟؟ اس کسمکش سے میں اس دن یکلی خب نمہیں ایکل کے ساپھ‬
‫دنک ھا وہ نمہیں ناب نک پر لبنے آنے پھے میں ایکل کو کیسے پھول سکنی پھی؟؟ تم میری ہی‬
‫ُ‬
‫حجاب پ ھیں اس دن میری خوشی کا پ ھکایہ نہیں پ ھا میں تم سے کفنیرنا میں ملنے آرہی پھی‬
‫‪46‬‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫چ‬ ‫لن ُ‬
‫کن اس دن نمہارا گڑا اپراز ج نات سے ہوگ نا ہے۔۔۔ یں یں ہو گی وہ ہی پ ھا کن‬
‫حجاب تم؟؟ نمہارے الفاظ سن کر میں دھ نگ رہ گنی نےسک میں نمہاری طرح دین سے اب نا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫فربب نہیں ل نکن حجاب خب کونی شخص پ ھنک نا ہے تو اسے راسنہ دنک ھانے ہیں یہ کے اسے‬
‫خوفزدہ کر کے آگے پڑ ھنے سے رو کنے ہیں حجاب نمہیں نہیں ب نا جل نا نمہارے الفاظ کس طرح‬
‫جیخر ین کر دلوں میں لگنے ہیں اگر نمہیں ب نا جل جانے تو نمہیں ابنی اس زنان سے یفرت‬
‫ہونے لگی گی۔۔ ” کافر “ مطلب جابنی ہو اس لقظ کا؟؟ ہمیں تو کافر کو کافر کہنے کا خق‬
‫چ‬
‫نہیں اور تم نے انک مسلمان کو نال خوف و ک کافر کہا؟؟۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫رسول صلی ہللا علنہ وسلم نے فرمانا‬
‫” خو شخص کسی کو کافر کہہ کر یکارے نا جدا کا دسمن کہے اور وہ ایسا یہ ہو تو یہ کلمہ کہنے‬
‫والے پر لوٹ پڑنا ہے “‬
‫ً‬
‫یہ جد بث ہے یقب نا تم نے پڑھی ہوگی صرف پڑھ نا نہیں عمل کرنا پھی فرض ہے جیسے نماز‪،‬‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫ع‬
‫روزہ‪ ،‬زکوة فرض ہے اشی طرح ب نت‪ ،‬ندزنانی سے ع ک نا گ نا ہے تو خو زنان سے ثیر النی ہو‬
‫اس سے صرف دل آزاری نہیں ہونی نلکے یہ ندزنانی عب نت ہے اور عب نت کرنا ایسا ہے جیسے‬
‫ا نبے پ ھانی کا کجا گوست ک ھانا ہو۔۔ جابنی ہو ایسانی قظرت ک نا ہے؟؟ جلو چھوڑو میں نمہیں‬
‫اب نا ب نانی ہوں پ ھر ایسانی قظرت کا ب نانی ہوں نمہیں ب نا ہے رابنہ کے ساپھ ہوے جادنے نے‬
‫میری زندگی پر ایسا اپر ک نا کے میں ا نبے ماں ناپ سے فربب پر ہونی گنی چھونی سے چھونی‬
‫نات آکر ابنی ماں کو ب نانی۔ کالس میں ہمیشہ ہر نات میں میں آ گنے ر ہنے لگی ماں ناپ سے‬
‫چ‬ ‫س‬
‫فربنی مج ھو دب نا قیح کر لی اچ ھی ُپری نات نال خوف و ھج ھک ہر عمل ب نانی پڑھانی میں تو نہیں‬
‫‪47‬‬
‫ک‬
‫خیر نافی ہر م ئب ئیسن میں ناربیش ئب نٹ کرنی میرے سنورپر میرے ماں ناپ پھے میرے نانا‬
‫مولوی ہیں ل نکن جابنی ہو اس تولڈ دب نا میں رہ کر میں نے نہاں کا ظور طریقہ اب نانا خنیز سارٹ‬
‫سرٹ یہ میں نارملی نہبنی ہوں ل نکن حجاب کا پر بنڈ دنکھ کر میں نے پھی وہ نہب نا سروع کردنا‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫اس دن میرا تونی یں ال دن پ ھا حجاب ماب گریسن کی وجہ سے میرا ا ک سال ویسٹ ہوگ نا ہی‬
‫ُ‬
‫وجہ ہے میں نمہاری خوبنیر ہوں اس دن میں حجاب نہن کر تونی آنی تو نمہارا دنا گ نا یعنہ مج ھے‬
‫صد دال گ نا سب سے نہلے گ ھر آکر میں نے حجاب ا نارا اور سوچ ل نا اب نہیں نہ نوں گی ل نکن‬
‫ب نا ہے ح جاب نمہاری الفاظ نے میرے دل پر وار ک نا کبنی ہی تولڈ ہوں آزاد ج نال دل کمزور‬
‫ہے چھونی نات پر رونے لگ نا ل نکن اس دن ایسا جادیہ ہوا کے حجاب تو چھوڑو میں نے یفاب‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫کرنے کا سوجا ہاں وہ جادیہ حجاب۔۔۔ اشی دن امی اور یں نازار گنے امی کی ڈابٹ پر یں‬
‫نے حجاب ک نا۔۔ امی سیزی خرند رہیں پ ھیں میں وہیں پھی کے اجانک سے انک گاڑی‬
‫سا منے آکر ُرکی اور گاڑھی میں سے دو شخص یکلے سر سے ثیر نک مج ھے عل یظ یظروں سے نکنے‬
‫انک نے میرا ہاپھ نکڑ کے گاڑی میں لے جانا جاہا خب کے دوسرے شخص نے ا نبے ساپھی‬
‫کو ہاپھ نکڑنا دنکھ جلدی سے ڈراب نونگ سنٹ سبب ھال کر کار اس نارٹ کردی۔۔ میں سر سے ثیر‬
‫ُ‬
‫نک کابپ رہی پھی ل نکن اب نی جگہ سے ہ نلی نہیں میری امی اس ص سے میرا ہاپھ ھڑوا‬
‫چ‬ ‫خ‬
‫ش‬
‫رہیں پ ھیں کے اس شخص نے نل نڈ یکال کر ایکا ہاپھ زچمی کر دنا میں خو بت بنی ک ھڑی پھی‬
‫جسکے خواس مفلوج ہوگے میری جیخ یکل گنی ماں کی یہ جالت دنکھ کر میری جیخ سن کر بب نک‬
‫کے ناس ببب ھا واچ مین الرٹ ہوا اور پ ھاگ نا ہوا آنا آس ناس لوگ نےجس ین کر ماں ببنی کا‬
‫ّ‬
‫نماسا دنکھ رہے پھے۔۔ واچ مین کو آ نا دنکھ اس شخص نے عصے میں نل نڈ سے میرا گال کانا اور‬
‫‪48‬‬
‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫کار میں بببھ کر فرار ہوگ نا اور حجاب۔۔۔ میرا دل جاہا اشی وقت شجدے یں گڑ جاؤں یں اس‬
‫م‬
‫کی کس کس یعمت کا سکر ادا کروں؟؟؟؟ نل نڈ صرف اس کیڑے کو ہی کاٹ سکا جس سے‬
‫میں حجاب ل نا ھوا پ ھا۔۔۔۔ مج ھے یقین یہ آنا حجاب موت میرے سا منے پھی‪ ،‬نلکل فربب ج ند‬
‫انچ کا قاصلہ پھی یہ پ ھا اور ناجانے کس ب نکی نے مج ھے زندگی دندی کہنے ہیں یہ الکھ ُپرا جاہے‬
‫ل نکن ہونا وہی خو جدا نے یصنب میں لک ھا ہو ایسان نےیس ہے حجاب اسکے ہاپھ میں کجھ‬
‫نہیں۔۔ میں جہاں نمہارے طیز سے آکر حجاب چھوڑ رہی پھی وہیں مج ھے ایسی راہ ملی جس سے‬
‫میں سر نا ثیر ندل گ نی ان عل یظ یظروں سے نح نے کے لنے یفاب کرنے لگی اور خیرت ہے‬
‫گرلز کومن روم میں میں یفاب کے یعیر ہونی ہوں پ ھر پھی تم نے میرے اس عمل پر‬
‫کوم نلبم نٹ نہیں دنا؟؟؟ ب نا ہے ک نوں حجاب؟؟؟ ک نوں کے یہ ایسانی قظرت ہے کسی میں‬
‫ن‬
‫ب ناتوے اچ ھاب ناں د ک ھیں اور انک پرانی تو ان ب ناتوے اچ ھاب ناں کو آگ میں چھونک کر اس‬
‫انک پرانی کو اچ ھال ئیں ہیں ج نکے اسالم کا مزاج ہے کسی میں ب ناتوے پراب ناں دنک ھو اور صرف‬
‫انک اچ ھانی دنکھو تو ان ب ناتوے پر پردہ ڈال کر انک کے گن گانے پ ھرو۔۔۔۔ تم نے وہی‬
‫ک نا حجاب میں ب نک نہیں ل نکن حجاب میں اب نی ُپری پھی نہیں کے تم مج ھے یہ کہنی پ ھرو عاسق‬
‫سے نات کرنی ہوگی نہیں حجاب میرا یکاح تو منیرک میں ہی ہوگ نا پ ھا ل نکن آج نک میں نے‬
‫ا نبے سوہر سے جاپز ہونے ہوے نات نہیں کی میں یفس کی عالم نہیں حجاب میرا سوہر‬
‫سا منے رہکر نات کرنا ہے ل نکن کالز میسحسز یہ سب اسے یش ند نہیں اور آج جابنی ہو نمہیں حط‬
‫ک نوں لک ھا؟؟؟ اگلے ہفنے میری رحصنی ہے میں جاہنی ہوں تم سوہر کے ساپھ آؤ ل نکن یہ‬
‫حجاب نہیں مج ھے نہلے والی میری حجاب جا ہنے خو ناک دل کی مالک پھی خو عب نت ندزنانی نہیں‬
‫‪49‬‬
‫جابنی تم میں جاب نی ہو ک نا پراب ناں ہیں؟؟ ہر ایسان میں ہونی ہیں ل نکن حجاب اپ ھیں نہت کم‬
‫راہ دنک ھانے والے ملنے ہیں نمہیں تو ہر راہ میں مال نمہاری دوست خوپریہ اور سوہر کی صورت میں‬
‫ل نکن تم بب ھر رہیں حجاب ڈرو اس وقت سے خب نمہاری نکڑ ہوگی دین تو کہ نا ہے نا جنے والی‬
‫سے یفرت نا کرو تم ب نک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنی پ ھرنی ہو؟؟؟ ا نبے اندر چ ھانکو حجاب اوروں‬
‫کو یہ دنکھو خو اوروں کو دنک ھنا ہے اور ا نبے اندر نہیں چ ھانک نا اسے تویہ پ ھی یصنب نہیں‬
‫ہونی۔۔۔‬
‫اور حجاب جابنی ہو سب سے زنادہ جہبم میں دجل د نبے واال عمل ندزنانی ہوگا۔۔۔ ندزنانی عب نت‬
‫‪،‬ب یف ند‪ ،‬طیز اور ب یصرے کبھی کبھی ہمیں ب نا نہیں جل نا ہماری زنان سے یکلے الفاظ ہمارے لنے‬
‫ہی آزمایش ین جانے ہیں۔۔۔۔ جیسے نم ھارے لنے نبے نمہیں ب نا ہے خوق ناک گ ناہ ک نا‬
‫ہے؟؟؟ انک بیسے کا نکیر ہونا ہے۔۔۔ انک ب نکی کا نکیر ہونا ہے۔۔۔ انک مال کا نکیر ہونا‬
‫ہے۔۔۔ انک علم کا نکیر ہے۔۔۔ انک دولت کا نکیر ہے انک ا نبے عمل کا نکیر ہے مال کا‬
‫نکیر یہ چھونی خیز ہے ل نکن ب نکی کا نکیر خوق ناک گ ناہ ہے۔۔۔ انک واقعہ ہے حجاب غور سے‬
‫سنو۔۔۔‬
‫” حصرت عیسی علنہ السالم یسریف لے جارہے پھے کہ ڈاکو کی یظر ان پر پڑی ڈاکو خونی پر‬
‫ُ‬
‫رہ نا پ ھا خب اس نے ت ِور ب نوت دنک ھا کہا نا ہللا میری تویہ اور یبچے اپر کر حصرت عیسی علنہ‬
‫السالم کے بیج ھے جل دنا۔۔ وہیں حصرت عیسی علنہ السالم کے ساپھ ان کے صجایہ کرام پھی‬
‫پھے ج نہیں خوارین رسول کہا گ نا ہے ہللا نے انہیں خوارین کا حطاب دنا۔۔۔ یہ صجایہ کرام‬
‫ڈاکو کو دنکھ کر کہنے ہیں ہم۔۔۔ صرف ہم۔۔۔ کہا ایکا مطلب پ ھا وڈا آنا ب نک ناک تو کہاں‬
‫‪50‬‬
‫سے آرہا قا نل ڈافو ندکار سرانی تو ک نا کر رہا ہے؟؟ حجاب انہوں نے کجھ یہ کہا یس انک لقظ‬
‫ہم خو ہللا کو یش ند یہ آنا ک نوں کے یہ نکیر ہے ببھی وہاں حصرت خیرب نل علنہ السالم آنے کہا نا‬
‫بنی ہللا میں ہللا کا پ ھیجا ہوا آنا ہوں آپ کے بیج ھے دو آدمی جل رہے ہیں میرے ہللا نے کہا‬
‫ہے انک میرا مخرم ہے اسے کہ ہللا نج ھے کہہ رہا ہے تو آج سے ب نی زندگی سروع کر ثیرے‬
‫نج ھلے سارے گ ناہ معاف کر د نبے گنے اور نا بنی ہللا انک آپ کا خواری جل رہا ہے اسے اس‬
‫کے لنے ہللا کا ب یعام آنا ہے کہ تو پھی بنی زندگی سروع کر میں نے ثیری نج ھلی ساری ب نک نوں‬
‫کو صا یع کردنا۔۔ تو پ ھنک ندار ہے میرے ب ندے کا تو کون ہے ہم کرنے واال؟؟؟‬
‫حجاب تم ب ناؤ کون ہو تم اسکے ب ندے کو کافر کہنے والی؟؟ ناناک کہنے والی؟؟ وہ ہے پھی تو‬
‫ہللا کا گہ یگار ہے میں ہوں تو ہللا کی گہ یگار ہوں تم کون ہو ہللا اور میرے درم نان آنے‬
‫والی؟؟؟ نمہیں کونی خق نہیں تم ہللا اور میری درم نان آتو کونی خق نہیں کسی کو کافر کہ نا‬
‫خود کو اس سے پرپر پرو کرنا تم کیسے جابنی ہو آب ج نات سے پھی نمہارا سوہر ناک نہیں‬
‫ہوگا؟؟؟ حجاب میری ب ناری دوست ب نکی کا نکیر یہ چھوڑدو۔۔۔چھوڑدو اسے یہ نمہارے ب نک‬
‫اعمال صا یع کر د یگا یہ نکیر نمہیں منی میں مال د یگا۔۔۔۔ تویہ کرلو حجاب آسمان جب نے گ ناہ پھی‬
‫تویہ سے معاف ہوجانے ہیں۔۔۔۔ تویہ کرلو اس سے نہلے کے تویہ پھی یصنب یہ‬
‫ہو۔۔۔۔۔۔۔۔ تم اب نی ندزنانی سے ا نبے دین کو آگ لگا رہی ہو نمہاری ندزنانی سے آگر میں‬
‫پ ھنک سکنی ہوں تو نمہارا سوہر ک نوں نہیں؟؟؟ حجاب نمہاری آمد نے اسے ندل دنا ہے اچ ھا‬
‫ایسان وہ نہلے پھی پ ھا یس حقوق ہللا پر عمل نہیں کرنا پ ھا تونی میں ہر دقع وہ ڈوبیسن د بنا‬
‫ہے جابنی ہوں کو پھے سے بین نخوں کو اڈو بٹ ک نا پ ھا اس نے بین سال نہلے۔۔۔۔ ایکا خرجہ‬
‫‪51‬‬
‫پھی وہی اپ ھا نا ہے اب تو نانچ وقت نمازی ہے اب تو قدر کرلو؟؟ نمہارے لنے میں نے اسے‬
‫تو نبے دنک ھا ہے۔۔۔۔ اب نی آنکھوں کے سا منے رات پھی وہ آنا پ ھا کہہ رہا پ ھا انا پرست لڑکی کو‬
‫دل دنا ہے نانا ہیس رہے پھے کہہ رہے پھے انا مرد کی ہو نا غورت کی پرناد انک خوش گوار گ ھر‬
‫ہونا ہے۔۔۔۔ شچ کہوں تم دوتوں انا پرست ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫لوٹ جاؤ۔۔۔‬
‫ب نکی کا نکیر چھوڑدو۔۔۔‬
‫نافرمان ب نوی بب نا چھوڑدو۔۔۔۔‬
‫نجالو خود کو جہبم کی آگ سے۔۔۔۔۔‬
‫نمہاری دوست‬
‫عایشہ۔۔۔ ققط اب نا خب لوتو تو انا پرست لڑکی کا ب نا بت توڑ کر آنا۔۔۔‬
‫حجاب کے ہاپھوں سے حط چھوٹ کر یبچے جا گڑا آیسوؤں کسی ندی کی طرح اسکی آنکھوں سے‬
‫یہ رہے پھے۔۔ آج نہلی نار ساند ہللا کا خوف اسکے دل میں جاگا پ ھا وریہ وہ اس جد نک کیسے‬
‫گر سکنی ہے؟؟ آج اسے لگا پ ھا ا سنے ابنی زندگی کے ماہ و سال صا یع کر دنے ابنی ع نادت کا‬
‫ک نا قاندہ؟؟ خب وہ ہللا کے ب ندوں کا دل ُدک ھانی رہی ہے؟؟ ابنی کی ب نکی ا نبے ہاپھوں سے‬
‫ن‬
‫صا یع کرنی رہی ہے۔۔۔۔ اس جسم میں روح نام کی کونی خیز نہیں پھی یس یہ آ ک ھیں نانی نہا‬
‫رہیں پ ھیں وریہ ہاپھ ثیر ساکت پھے کونی خرکت نہیں پھی اسکے وخود میں۔۔۔ نجانے کب نے ہی‬
‫ملچے تونہی گزر گنے کے اجانک اذان کی آواز نے اسکے جسم میں خرکت ب ندا کی وہ ہاپھوں میں‬

‫‪52‬‬
‫جہرہ چ ھنانے پھوٹ پھوٹ کے رو پڑی اسکا تورا وخود ہجک ناں ل نکر رو رہا پ ھا ببھی اسے عایشہ کی‬
‫نات ناد آنی۔۔۔۔۔‬
‫” تویہ کرلو حجاب آسمان جب نے گ ناہ پھی ققط تویہ سے معاف ہوجانے ہیں۔۔ “ وہ ثیر کی ثیزی‬
‫سے اپھی وصو ک نا اور نماز آ نا کی کب نے ہی دپر دعا میں رونے کے یعد تویہ کرنے کے یعد اسے‬
‫ُ‬
‫اجساس ہوا ہللا اس وقت نک معاف نہیں کرنا خب نک وہ ب ندہ معاف یہ کرے۔۔۔۔ تویہ‬
‫کرکے جہاں اسے سکون محسوس ہوا وہیں یہ ج نال دل میں آنا۔۔۔۔وہ جانماز رکھ کر اپھ ک ھڑی‬
‫ب‬
‫ہونی زنان سے یس نار نار انک لقظ ادا ہو رہا پ ھا اسیغفار۔۔۔۔ وہ آکر ب نڈ پر ببھی اور ساب نڈ سے‬
‫فون اپ ھا کر دھڑ کنے دل کے ساپھ انک نمیر ڈانل ک نا آج نہلی نار اسکا دل ابنی ثیزی سے‬
‫دھڑکا ہے۔۔۔‬
‫” ہ نلو؟؟ “ نہلی ہی رنگ میں دوسری طرف سے کال نک کی گنی۔۔۔ جیسے ببب ھا ہی اشی کی‬
‫کال کے اب یطار میں ہو۔۔‬
‫” ا۔۔۔اپر۔۔۔اپراز۔۔ “ آیسوؤں کا پ ھندا اسکے ہلق میں انک گ نا۔۔۔دوسری طرف اسکی پ ھرانی‬
‫ہونی آواز سن کر وہ نےجین ہوگ نا۔۔۔۔‬
‫” حجاب ک نا ہوا رو ک نوں رہی ہو؟؟ “ اسکے لہچے کی نےفراری حجاب کو مزند سرم ندہ کر‬
‫گنی۔۔۔۔‬
‫” م۔۔مجھ۔۔ مج ھے امی۔۔ کی ناد آرہی ہے۔۔“ لڑک ھڑانے لہچے میں کہکر حجاب نے منہ پر شحنی‬
‫سے ہاپھ رک ھا۔۔ اسکے گال ناجا ہنے ہوے پھی پ ھنگ گنے۔۔۔۔ وہ اسوقت اس کے سب نے سے‬
‫لگے نخوں کی طرح رونا جاہنی پھی۔۔۔۔‬
‫‪53‬‬
‫چ پ ُ‬
‫” کبھی میری نہیں آنی؟؟ ھوڑو ھر ان سے ل آؤ۔۔ “ اپراز کے ہجہ یں نے سی ھی۔۔۔‬
‫پ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫م‬

‫حجاب کا دل توٹ پڑا۔۔۔۔‬


‫” گاڑ۔۔۔۔گاڑی نہیں۔۔ مج ھے تم گاڑی س نک ھاؤ اپھی۔۔ “ حجاب نے آیسوؤں توچ ھنے نےنانی‬
‫سے کہا وہ جابنی پھی اسکی انک یکاڑ پر وہ پ ھاگا جال آنے گا۔۔۔یس انک نار سا منے آجانے‬
‫وہ۔۔‬
‫” اپھی؟؟ اوکے توببنی م ئیس۔۔ “ کہکر اپراز نے یعیر سنے اسکی کال کاٹ دی۔۔۔۔‬

‫” آپ ؟؟ “ حجاب خو گ نٹ کے ناس یفاب کنے نےفراری سے اپراز کا اب یطار کر رہی پھی‬


‫گ‬ ‫ن‬ ‫ش‬‫ی‬‫س‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫ئ‬
‫اس کی ر یسٹ کو د کھ خیران رہ نی۔۔۔۔‬
‫” خی مبم مج ھے سر نے پ ھیجا ہے یہ کار انک ہف نے نک ر ب نٹ لے ہی خب نک آپ کی ابنی‬
‫کار نہیں آجانی “ وہ کسی رنے رنانے سنق کی طرح تولنی اسے ماتوس کر گنی۔۔ ریش ئیش ئیسٹ‬
‫نے اسکی طرف جانی پڑھانی جسے پ ھامے یعیر حجاب نے کہا‬
‫” آپ کے سر کہاں ہیں اس وقت؟؟؟ “ حجاب کو رونا آرہا پ ھا۔۔۔ اس قدر ن ُےرخی پر۔۔۔۔‬
‫” وہ مبم علیزہ کے ساپھ انک ب یگلو دنک ھنے گنے ہیں مبم آپ ببب ھیں یہ سر نے کہا ہے میں‬
‫آج کی پروگریس کا اپ ھیں ب ناؤں۔۔۔۔ “ حجاب کا دل علیزہ کا نام سن کر ُرک گ نا کل رات‬
‫کی نات اسے سدت سے ناد آنی۔۔۔۔‬

‫‪54‬‬
‫” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی‬
‫کر لوں۔۔۔“ کجھ دپر نہلے کا وہ نج ھناوا کہیں اڑن چھو ہوگ نا۔۔۔ یس ناد آنا تو اس سبمگر کی‬
‫نےرخی وہ جاموشی سے آکر کار میں بببھ گنی۔۔۔‬
‫رابنہ کے جانے یعد عایشہ پھی اسے چھوڑ کے جلی گنی رابنہ کے ماں ناپ ایصاف کے لنے‬
‫عدال نوں کے جکر کا نبے رہے ل نکن رابنہ کی ناڈی یہ ملنے کی صورت میں وہ کیس ہی ب ند ہوگ نا‬
‫اور ساپھ قہبم اچمد ب نوی نجی کو ل نکر فرار ہوگ نا بب سے حجاب کو ہر شخص میں انک قہبم اچمد‬
‫یظر آ نا وہ دن خب اپراز نے سراب کے یسے میں اسے نےیفاب کرنا جاہا خب پ ھرے مجمعے‬
‫میں اس نے واقعی نےیفاب ک نا وہ گ ندی یظریں‪ ،،‬حجاب کی آنکھوں کے سا منے انک انک‬
‫لمجہ گھوما وہ سغر و ساعری۔۔۔ انا پرست حجاب ناثیر؟؟ اور وہ خود انا کا مارا ایسان میری رونی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫آواز میری آمد کو پ ھکرا گ نا آج نک کب میں نے اسے نالنا؟؟ آج سے نہلے اسے کال کر کے‬
‫ن‬
‫کب خود سے نات کی؟؟؟ حجاب کی ا ک ھیں مسلسل یہ رہیں پ ھیں اسکا یفاب پ ھنگ حکا‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫” مبم۔۔۔ “ وہ اب نی سوخوں سے خونکی اور رخ موڑ کر دنک ھا وہ شی وتو نہیچ جکے پھے۔۔۔‬
‫” ہاں؟؟ “ اسکی آواز اپھی پھی پ ھاری پھی۔۔۔‬
‫” سمجھ آنا؟؟ اب آپ کو دونارہ انکش نلین کرنی ہوں “ وہ کہنے ہی کار رتورس کرنے لگی‬
‫” نمہارا نام ک نا ہے؟؟ “ حجاب نے نمشکل ا نبے آیسوؤں کو روکا جسکی وجہ سے اسکی آواز نک‬
‫پ ھاری ہو رہی پھی۔۔۔‬
‫” مب نہا “‬
‫‪55‬‬
‫” مب نہا م۔۔۔مج ھے سروع سے سمج ھاتو “‬
‫حجاب نے ابنی سرخ ناک رگڑی مب نہا نے اب نات میں سر ہالنے کار اس نارٹ کی وہ اب مب نہا‬
‫ک‬‫سن‬
‫کی انک انک کروانی دنکھ رہی پھی ک نوں کے اسے ا نبے نخوں کے لنے ڈراب نونگ نی ھی‬
‫پ‬ ‫ھ‬
‫کسی پر ڈ بئب نڈ نہیں ہونا پ ھا۔۔۔۔ ل نکن اپراز ج نات کی ن ُےرخی نے آج وہیں وار ک نا جہاں‬
‫حجاب نے چھ سال نہلے اسکے دل پر ک نا پ ھا۔۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ڈابب نگ بب نل پر وہ ک ھا کم رہی پھی نلکے اسکی یظریں نار نار اپراز کی طرف اپ ھئیں خو ابنی ماں‬
‫سے نجانے کس نارنی میں جانے کے لنے ایکار کر رہا پ ھا۔۔ وہ اس سے نےب نازی پر نبے‬
‫مزے سے ک ھانا ک ھا نا رہا کافی نک اس نے مالزمہ سے کہکر ب نوانی۔۔۔‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫وہ آیسوں ببنی نار نار اسے د نی رہی ک ھانے کے عد ھی وہ آکر نی وی الؤنچ یں بھ گ نا۔۔‬
‫ب‬‫ب‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬
‫جہاں چنے اب نا ق نور بٹ سو ‪ M.A.D‬دنکھ رہے پھے۔۔۔۔‬
‫حجاب نے سوجا وہ پھی جا کر اسکے ناس ببب ھے وہ اس سوچ پر عمل کرنے لگی پھی کے‬
‫ڈابب نگ بب نل پر رک ھا اپراز کا فون نجا حجاب وہیں ک ھڑی پھی اس نے فون اپ ھا کر نام دنک ھا تو‬
‫ّ‬
‫علیزہ کا نام دنکھ کر اسکی بیسانی پر نل نماناں ہوے۔۔ وہ عصے سے ثیز قدم اپ ھانی اپراز کے‬
‫ناس آنی اور فون اسکی گودھ میں پ ھب یکا۔۔۔‬

‫‪56‬‬
‫” کال آرہی ہے فون سالب نٹ پر مت رک ھا کرو کل کو کسی کو اب نک آجاے تم نےخیر بب ب ھے‬
‫رہو گنے۔۔۔ “ وہ سیح ندگی سے کہنی اسے مسکرانے پر مح نور کر گنی۔۔۔۔۔‬
‫”اب نا ع ّصہ ک نوں آرہا ہے؟؟؟ نمہاری سوین کا فون ہے ک نا؟؟ “‬
‫مزے سے کہہ کر اپراز نے کال نک کی ج نکے وہ آیسوؤں ببنی دوڑنی ہونی کمرے میں‬
‫آگنی۔۔۔۔۔‬
‫میں ہی ُپری ہوں اور وہ خود ک نا ہے؟؟؟ نارسا نانچ وقت نماز پڑھیں گنے اسے تو کلمے پھی‬
‫نہیں ناد ہو نگے عایشہ سب چھوٹ کہنی ہے چھوٹ اس جیسا شخص کبھی نہیں ندل سک نا۔۔۔‬
‫وہ نکنے میں منہ دنے رو دی۔۔ دل اور دماغ کی ج نگ نے اسے ناگل کر دنا وہ خو غوروں کو‬
‫دنک ھنا ہے مج ھے ک نوں نہیں دنک ھنا؟؟؟ مج ھے سے ب نار کرنا ہے تو علیزہ سے ک نوں نات کر رہا صیح‬
‫سے اگ نور کر رہا مج ھے۔۔۔۔ کبنی ہی دپر وہ نکنے میں منہ چ ھنانی رو دی ہوش اسے بب آنا خب‬
‫پرب نا نے اسے اپ ھانا۔۔‬
‫” مما ب ئبنی آرہی “ پرب نا بب ند میں چھول رہی پھی حجاب نے اسے اپ ھا کر ب نڈ پر ل نانا خود منہ‬
‫دھونے واسروم میں جلی آنی۔ منہ دھوکر اس نے وصو ک نا اور ناہر آگنی بب نک اجیسام پھی‬
‫روم میں آحکا پ ھا۔۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫“ ‪” sweet heart i will be there!!! Just few more minutes‬‬


‫‪57‬‬
‫وہ ا نبے نال ناول سے رگڑنا اسکے سا منے آک ھڑا ہوا خو پرب نا کو سال رہی پھی ساپھ اجیسام کو ڈابٹ‬
‫رہی پھی جس کا سونے کا ارادہ نہیں پ ھا۔۔۔‬
‫” مس تو تو نےنی آج رات نمہارا ہی ہوں “‬
‫وہ یغور اسے دنک ھنے کہ رہا پ ھا خو اسکی رات والی نات پر خون کے گھوبٹ نی کر رہ‬
‫گنی۔۔۔اپراز اسکے جہرے پر کجھ کہوج نا جاہ نا پ ھا ل نکن آج پھی وہ جہرا نےناپر پ ھا۔۔۔‬
‫” اپھو کیڑے یکالو۔۔۔۔ “ وہ فون رک ھنے ہی اسکی طرف م نوجہ ہوا وہ اپھ کر اسکے کیڑے‬
‫یکا لنے لگی۔۔ ل نکن آج نجانے ک نوں اسکا دل رو رہا پ ھا آج نک ایسا کبھی نہیں ہوا‪ ،‬اسے کونی‬
‫فرق نہیں پڑا‪ ،‬وہ تو خود نہی جاہنی پھی وہ اسکے فربب نا آنے پ ھلے کسی اور کے ناس جانے‬
‫ل نکن اس کے آس ناس نا رہے۔۔۔۔‬
‫” ڈنڈ آئ وابٹ اسنوریس ناب نک۔۔ “ اجیسام آکر ناپ سے لب نٹ گ نا خو پرب نا کی بیسانی خوم رہا‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫” اوکے کل گ ھر وایسی پر نمہاری ناب نک نمہارے سا منے‬
‫ہوگی۔۔ “‬
‫” شجی ڈنڈ آئ لو تو۔۔ “ اجیسام نے خوشی سے ا نبے ناپ کو گلے لگانا۔۔ اسکی یظریں نار نار‬
‫حجاب کی طرف اپ ھئیں اور ماتوس ہوکر وایس لوب ئیں۔ اب وہ مونانل پر اجیسام کو کجھ ناب نکس‬
‫کی ب نکس دنک ھانے لگا پ ھر اسکی یش ند پر کال کر کے آرڈر کی خو کل ق نکس اجیسام کی اسکول‬
‫اوقف نانم نگ میں ڈنل نور ہوگی۔۔۔‬
‫” جلبم ب نا رہی ہو نا سرٹ پریس کر رہی ہو؟؟ “‬
‫‪58‬‬
‫وہ کوشش کرنا نخوں کے سا منے لہجہ نارمل ر کھے۔۔‬
‫” سرٹ جل گنی “‬
‫آج نہلی نار اس نے کونی ایسی خرکت کی پھی۔۔۔ سرٹ جان توچھ کے جالنی۔۔۔۔ وہ خود‬
‫نہیں جابنی ک نوں؟؟‬
‫ک‬
‫وہ خو کب سے اسے دنکھ رہا پ ھا چ ھنکے سے اپ ھا اور اسکا ہاپھ نکڑ کے ھیحنے ہوے اسے ثیرس پر‬
‫لے آنا خو ا نکے روم میں ہی گالس وال دھک نلنے آجانی۔ اجیسام اسکے فون سے گبم ک ھنلنے لگ‬
‫گ نا ببھی ا نکے عمل سے نےخیر رہا کمرہ آخری قلور پر ہونے کی وجہ سے ثیرس کی اونجانی کافی‬
‫وسیع پھی۔۔۔ اپراز نے اسے انک نازو سے نکڑ کے یبچے کی طرف دھک نال ثیرس کی اونجانی دنکھ‬
‫کے پھی اسے ڈر نا لگا۔ وہ موت کا م یظر ناخونی دنکھ سکنی پھی ابنی اونجانی سے گرنے کے‬
‫ن‬
‫یعد ساند ہی کسی کی سایسیں وایس آبیں۔۔ آج موت نا اپراز کی سعلہ پرسانی آ ک ھیں پھی‬
‫حجاب کو خوف میں مب نال نا کر سگیں۔۔ کونی ڈر و خوف نہیں پ ھا ڈر تو اسے خود سے لگ رہا پ ھا‬
‫آج۔۔ ہاں یہ ڈر ہی پ ھا جس کی وجہ سے وہ نےجین ہے‪ ،‬جس سے اس نے سدند یفرت کی‬
‫ُ‬
‫ندعابیں دیں آج اشی کے لنے اسکا دل دھڑک رہا ہے۔۔۔ اسے ڈر لگ رہا پ ھا دل کے اس‬
‫سور سے اسکا اب نا دل اسے دھوکا دے رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” ک نا جاہنی ہو؟؟ تولو نہیں سے پ ھب نک دوں نمہیں؟؟ مج ھے اور میرے نخوں کو نمہاری کونی‬
‫صرورت نہیں تو زندہ رہ کر کب نک یہ دن پ ھر آیسوؤں نہا کر نہوست پ ھنال رکھو گی؟؟ ظلم‬
‫ہوا ہے یہ نمہارے ساپھ؟؟ نےزار ہو یہ اس زندگی سے؟؟ تو آسان جل نہی ہے ہمیں پھی‬
‫نمہاری صرورت نہیں گو تو ہ نل “‬
‫‪59‬‬
‫ن‬
‫اپراز کی سیح ندہ آ ک ھیں اور آگ پرسا نا لہجہ پھی اسے خوفزدہ یہ کر سکا۔ دوسرے ہاپھ سے ا سنے‬
‫اپراز کا نازو نکڑا اور اسکے سب نے سے لگی نلک اپھی۔۔۔۔‬
‫” ب نا نہیں میرے ساپھ ک نا ہو رہا ہے میں خود نہیں جابنی۔۔۔ مج ھے یس سونا ہے ڈھیر سارا‬
‫سونا اور کبھی نہیں اپ ھنا۔۔۔ “‬
‫وہ ظالم لڑکی ک نا کہہ گنی پھی اسے خود اندازہ نہیں پ ھا ج نکے اپراز اسکے آخری الفاظ سن کر خی‬
‫جان سے کابپ اپ ھا پ ھا۔۔۔‬
‫” تم کون ہو جب نے مرنے کا ق یصلہ کرنے والی آب ندہ مرنے کا نام ل نا تو زنان کاٹ دویگا “‬
‫شحنی سے اسے خود میں پ ھیچے وہ اسکی کمر کے گرد گرقت شحت کر حکا پ ھا۔۔۔‬
‫” ک نا پریسانی ہے؟؟ ک نوں ابنی ڈل ہو رہی ہو؟؟ “ کجھ لمخوں یعد خب رونے کی سدت میں‬
‫کمی آنی بب اپراز نے پھوڑی سے نکڑ کے اسکا جہرہ اونجا ک نا‬
‫” ب نا نہیں “ آواز رندھی ہونی پھی۔۔۔‬
‫” کسی نے کجھ کہا؟؟ “ اب کی نار مح نت سے دوتوں ہاپھوں سے اسکا جہرہ پ ھاما‬
‫” نہیں “ وہ یفی میں سر ہالنے لگی‬
‫” پ ھر؟؟ “ مح نت پ ھرا لہجہ انک نار پ ھر وہ ابنی ہی یفرت سے ہار گنی یہ وہ نہیں پ ھا خو اسے‬
‫رونا دنکھ کر ُپر سکون ہوجا نا یہ تو کونی اور ہی پ ھا۔۔۔۔‬
‫” دل میں درد ہو رہا “ آیسوؤں کا س نالب اپراز کے ہاپھ پ ھگو گ نا۔۔۔ دل کا درد مزند پڑھ گ نا‬
‫” ک نوں؟؟ “ اپراز کو آج ان آنکھوں میں اب نا عکس صاف دنک ھانی دنا‬

‫‪60‬‬
‫پ‬ ‫ُ‬
‫” ب نا نہیں۔۔ “ وہ یظریں خرا نی اپراز کے دوتوں ہاپھ خو ا کے ہرہ پ ھامے ہوے ھے ا یں‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫گ‬
‫چ ھ یکا۔۔۔آخر کب نک وہ جان توچھ کر اپراز کی مح نت سے انجان رہے گی۔‬
‫” ک نا ب نا ہے؟؟ میری آنکھوں میں دنکھ کر خواب دو “ وہ کہاں اس سے ہارنے واال پ ھا انک‬
‫ہاپھ اسکی کمرکے گرد چمانل ک نا ج نکے دوسرے ہاپھ سے اسکی پھوڑی نکڑ کے سر اونجا ک نا وہ‬
‫اسے ہی دنکھ رہا پ ھا ان آنکھوں میں آج نا یفرت پھی نا انا یس مح نت پھی ابنی ب نوی کے‬
‫لنے۔۔۔انک نار پ ھر اسے وہ حط ناد آگ نا۔۔۔ وہ اسکی سرٹ دوتوں ہاپھوں کی مبھی میں‬
‫جکڑے۔۔ اسیر سر ر کھے۔۔ رو دی‬
‫” نہی کے مجھ سے کونی راصی نہیں۔۔ کونی پھی نہیں۔۔۔ “‬
‫” کون نہیں ہے “ وہ پرمی سے اسکی بببھ پ ھنکنے لگا۔ دل ہی دل میں آج وہ نہت خوش پ ھا‬
‫اسے یقین ہو جال پ ھا مح نت راب یگاں نہیں جانی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” ہللا “ اپراز کے خرکت کرنے ہاپھ ُرک گنے۔۔ ج ند ملچے آسمان کو نکنے جیسے وہ سب م یظر‬
‫ذہن میں رتواب نڈ کر رہا پ ھا پ ھر اسے دوتوں ک ندھوں سے پ ھامے ج نونی انداز میں اگال سوال‬
‫دعا۔۔۔‬
‫” اور۔۔ “ وہ جاموش رہی‬
‫” نلیز تولو نا؟؟ آج ُخپ مت رہو نمہاری خپ میری جان لے لے گی “‬
‫” سوہر “ رندھی ہونی آواز کے ساپھ اسکے ہلک سے الفاظ پرآمد ہوئ جس نے اسکے سوہر کو‬
‫زندگی کی توند س نانی‬
‫ُ‬
‫” مابنی ہو سوہر اسے؟؟ “ خوشی نےیقبنی ک نا ک نا نا پ ھا اسکے سوہر کی آنکھوں میں۔۔۔۔‬
‫‪61‬‬
‫” ہاں “ وہ چ ھکا پ ھا اور اسکی نےداغ بیسانی خومی۔ آج یہ لمس اسے سکون نحش رہا پ ھا یہ‬
‫ن‬
‫گ ھن آنی یہ یفرت ہونی نلکے مح نت پ ھرا لمس اسکی آ ک ھیں تم کر گ نا نہی تو ہے خو اسے‬
‫نےجین کنے ہے۔۔۔ یہ مح نت ہاں آج وہ ہار گنی ا نبے سوہر سے‪ ،‬اس دل سے جہاں وہ‬
‫یش نا ہے۔۔۔۔۔۔ وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے کمرے میں لے آنا۔۔۔‬
‫” بببھو “ اسے ببب ھنے کا کہ کر خود اسکی گود میں سر ر کھے ل نٹ گ نا۔ تم آنکھوں سے وہ اسکا‬
‫روسن جہرہ دنکھ رہی پھی خو اسے ہمیشہ خوق ناک لگ نا پ ھا آج وہ جہرہ اسے خود سے زنادہ خویصورت‬
‫اور روسن لگ رہا پ ھا۔۔‬
‫” میرا سر دناؤ “ اگال جکم جاری ک نا ل نکن وہ نک نک اسے د نک ھے گنی۔۔‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” تم سے کہ رہا ہوں۔۔ کہاں ہو “ وہ خو آ یں موندھے لب نا پ ھا اسے خرکت کرنا نا د کھ‬
‫ھ‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں کھولے پھوڑے شحت لہچے میں توال۔۔۔ وہ ک نک نانے ہاپھوں سے اسکا سر دنانے لگی‬
‫آج سے نہلی ایسی کونی خواہسں اپراز نے نہیں کی پھی اگر کہ نا پھی پ ھا تو صرف خڑانے کے‬
‫لنے ل نکن آج جہاں وہ ندلی پ ھیں وہیں اپراز پھی اس میں ب ندنل ناں دنکھ حکا پ ھا ساند ببھی آج‬
‫اپراز نے نہل کی۔۔۔‬
‫” یس چھوڑو نہاں آکر میرے ساپھ لب نو “ نانچ م نٹ پھی نہیں ہونے ہو نگے کے اپراز نے‬
‫چ‬
‫اگال جکم س نانا۔ ا سنے دھیرے سے اسکا سر ابنی گود سے ہ نا کر وہاں نکنے پر رک ھا۔۔۔ کنے‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫ہوے وہ دوسری نات پر عمل کرنے کے لنے ب نڈ پر چ ھکی پھی اسکا ارادہ نخوں کی ساب نڈ پر‬
‫سونے کا پ ھا خو ب نڈ کی دوسری ساب نڈ پر سو رہے پھے۔۔۔‬
‫” نہاں سر رکھو۔۔۔ “ اب نا نازو پ ھالنے وہ اسے ا نبے ناس سونے کی دغوت دے رہا پ ھا۔۔۔‬
‫‪62‬‬
‫” اب نا سوچ ک نا رہی ہو سراقت سے نہاں آتو میں اپ ھا تو تم جابنی ہو۔۔۔ “ رغب دار لہچے میں‬
‫ن‬
‫وہ اسے دھمکی دے کر ناس آنے پر مح نور کر گ نا۔۔ وہ کجھ حج ھک کر اسکے ناس آنی اور آ ک ھیں‬
‫موند کر اسکے پ ھنالنے نازو پر سر رکھ دنا۔۔۔‬
‫” میری طرف دنکھو۔۔۔ “‬
‫ن‬
‫” نلیز۔۔۔ “ وہ کروٹ اپراز کی ساب نڈ ل نکر اسکے سب نے میں منہ چ ھنا گنی۔ آ ک ھیں کھو لنے کی‬
‫مج‬‫س‬
‫اس میں ہمت نا پھی وہ خو خود کو ہمیشہ اس سے نہیر ھنی ھی آج ہیں سے وہ اس ناوقار‬
‫ک‬ ‫پ‬

‫شخص کی انک ایگلی پراپر پھی نا لگ رہی پھی۔۔۔۔اسکے سوہر نے پھی صد یہ کی یس اسے‬
‫پ‬
‫شحنی سے خود میں ھبیچ ل نا۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫وہ صیح نماز کے لنے اپھی تو اپراز کہیں نہیں پ ھا۔ رات کا م یظر ناد آنے ہی اسے خود پر خیرت‬
‫ہونی لگ رہا پ ھا جیسے وہ کسی خواب کی ک یف نت سے ب ندار ہونی ہے۔۔۔ وہ اب نی سوخوں کو‬
‫چ ھنک کر نالوں کا خوڑا ب نا کر اپھی وصو ک نا اور نماز ادا کی۔۔۔‬
‫” وہ کہ نا ہے میں ندل گ نا ہوں۔۔ اگر ندل گ نا ہے تو کہاں ہے؟؟ آج پ ھر وہ ابنی جیسی‬
‫غورتوں کے ناس گ نا ہے۔۔۔ ا یسے ایسان ک بھی نہیں ند لنے۔۔ کبھی نہیں۔۔۔ آج مج ھے چ ھکا‬
‫کر وہ جال گ نا۔۔۔ ل نکن میں چ ھکنے والوں میں سے نہیں وہ مر پھی جانے بب پھی کبھی افرار‬
‫نہیں کرونگی یہ راز صرف میرے اندر دفن رہ یگا کے میں ا یسے ایسان سے مح نت کرنی ہوں خو‬
‫‪63‬‬
‫میری مح نت ک نا؟؟ یفرت کے التق پھی نہیں۔۔۔ عایشہ کہنی ہے میں ب نکی کا نکیر کرنی ہوں‬
‫نہیں میں ب نکی کا نکیر نہیں کرنی لوگوں کو ایکا اصل جہرہ دنک ھانی ہوں جسے ب نہانی میں دنک ھنے‬
‫ُ‬
‫سے پھی وہ ڈرنے ہیں۔۔۔ میں نہیں کرنی عرور میں شچ کہنی ہوں خو اپ ھیں کڑوا لگ نا ہے اور‬
‫وہ کہنی ہے میں خوش یصنب ہوں ایسا سوہر نا کر ل نکن مجھ سے پرا ندیصنب کون ہوگا؟؟ وہ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ناگل انجان ہے اس نے مح نت جاگا تو دی میرے دل میں ل نکن وہ اس شخص کے دل میں‬
‫نہیں جاگا سکنی خو صرف خود سے مح نت کرنا ہے۔۔۔۔ “ وہ دعا مانگ کر آیسوؤں تونجھ کر اپھ‬
‫ک ھڑی ہونی جانماز رک ھنے وہ بیج ھے ُمڑی پھی ببھی دروازہ کھول کر اپراز سلوار قم یض میں مل نوس‬
‫اسکے سا منے آک ھڑا ہوا۔۔۔‬
‫” تم۔۔۔ تم تو جلے گنے پھے؟؟ “ وہ اسے نکدم سا منے ک ھڑا دنکھ توکھال گنی۔۔‬
‫” تو وایس نہیں آسک نا؟؟ “ وہ قدم اپ ھا نا اسکے فربب پر آرہا پ ھا۔۔۔‬
‫” نمہیں ک نا لگا ع ناشی کرنے گ نا ہوں “ وہ اس کے اسفدر فربب آگ نا کے حجاب کا سر اسکے‬
‫دل سے نکرانا۔ اسکا قد نمشکل اپراز کے دل نک آ نا۔۔۔ وہ اسکی طرف چ ھکنے ہونے اس سے‬
‫توچھ رہا پ ھا ہوب نوں پر انک نےیس سے مسکراہٹ پھی۔۔ حجاب سرم ندگی سے یظریں چ ھکا گنی‬
‫” عرصہ ہوا ہے۔۔ انک لڑکی نے دل پر ق یصہ چما ل نا بب سے یہ دل نےیس ہے کہیں اور‬
‫جانے کے لنے ب نار ہی نہیں ہونا۔۔ “ جاموش ناکر اپراز نے مح نت سے اسکی بیسانی‬
‫خومی۔۔۔۔ وہ اسکی سوچ سے کیسے انجان رہ سک نا ہے نل نل تو اِ شی کو پڑنا آنا ہے۔۔۔‬
‫” ان چھ سالوں میں ایسی سکون پ ھری بب ند لی پھی؟؟ “ نات ند لنے کو ا سنے کل رات واال‬
‫واقع دوڑانا‬
‫‪64‬‬
‫” نہیں “ ا نبے دوتوں پ ھنڈے ہاپھ ا سنے اپراز کے سب نے پر رکھ دنے۔۔‬
‫” تم کہاں جلے گنے پھے صیح؟؟ “ اب وہ اسکی قم یض کے بب نوں کو چ ھیر رہی پھی۔۔ اپراز‬
‫نک نک اسے دنکھ رہا پ ھا جس سے وہ ک یف نوز ہوکر یظریں چ ھکا گنی۔۔۔۔‬
‫” تم نے مس ک نا؟؟ “ نل پ ھر کو ا سنے اپراز کو دنک ھا اور وایس یظریں چ ھکا لیں ہوب نوں پر‬
‫خویصورت سرمگین مسکراہٹ پھی۔۔۔۔‬
‫” تم ناس نہیں پھے تو میں گ ھیرا گنی۔۔۔ “‬
‫” ہمیشہ رہویگا اگر اجازت دو تو۔۔۔ “ وہ اسکی طرف چ ھک نا ہوا معنی خیزی سے توال۔۔‬
‫” آج نک مجھ سے کب اجازت لی ہے۔۔۔ “ حجاب نے حفگی سے کہنے ہی اسے دور دھک نال‬
‫اور ب نڈ کی ساب نڈ کورپر یہ جاکر بببھ گنی۔۔۔‬
‫” اگر اجیسام اور پرب نا کی نات ہے تو وہ میرا خق ہے‪ ،‬جلو پ ھرڈ خو آنا نمہاری مرصی سے ہوگا “‬
‫ن‬
‫دھیرے دھیرے اسکی طرف قدم پڑھانے وہ اسکے سرخ ہونے جہرے کو دنکھ رہا‪ ،‬آ ک ھیں ج نا‬
‫سے چ ھکی ہوبیں پ ھیں ناک اور گال کجھ سرم اور سردی کی سدت سے سرخ پر جکے پھے وہ‬
‫انک گ ھبنے کے نل پ ھنڈی زمین پر اسکے ہاپھ پ ھام کر بببھ گ نا۔۔۔۔‬
‫” آج سے نہلے تم کہاں پ ھیں؟؟؟ یہ خویصورت م یظر دنک ھنے کے لنے جب نا میں پڑنا ہوں تم‬
‫جان پھی نہیں سک ئیں ساری دولت لونا دوں بب پھی قاندہ نہیں یہ م یظر دب نا کی کونی دولت‬
‫خرند نہیں سکنی۔۔۔۔ “ وہ جاموش رہی اپراز کی نابیں سن کر و یسے ہی اسکا دل ثیز دھڑک رہا‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ح‬‫ش‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پ ھا اب تو ا سنے آ یں ھی نی سے یچ یں۔۔۔۔۔‬

‫‪65‬‬
‫ن‬
‫” مح نت ہے سوہر سے۔۔۔ “ سوال ایسا پ ھا کے وہ اسے دنک ھنے پر مح نور ہوگنی توری آ ک ھیں‬
‫کھولے وہ اسے نک رہی پھی۔۔۔۔‬
‫” ا یسے دنکھ رہی ہو جیسے موت کی خیر س نا دی۔۔۔ “ دکھ پ ھرے لہچے میں کہہ کر اس نے‬
‫ہاپھ کی یست پر ہوبٹ رک ھنے جاہے تو حجاب نے ارادہ پ ھا بب نے ہی چ ھٹ سے ہاپھ ک ھیچے۔۔۔‬
‫” سوری “ وہ اب نی نےاجب ناری پر خی پ ھر کے سرم ندہ ہونی۔۔۔‬
‫حجاب کے جہرے پر نل پ ھر کو مسکراہٹ آکر عابب ہوگنی جیسے اشی خواب کی ام ند پھی۔۔۔‬
‫” میری لنے دعا کروگی؟؟ “ وہ ام ند لگانے مح نت ناش یظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوا۔۔۔۔‬
‫” خی۔۔ خی “ نجانے کیسا ڈر و خوف پ ھا خو اپھی نک اسے جکڑے ہوے پ ھا اپراز کی کسی‬
‫نات پر حجاب کو اعب نار یہ پ ھا۔۔۔‬
‫” دعا کرنا میں ہار جاؤں زندگی کی نہلی نازی ہے خو میں ہارنا جاہ نا ہوں آج نک صرف ج ئب نے کی‬
‫ُ‬
‫خوایش کی ہے آج نہلی مربنہ میں نے اس سے ہارنے کی خوایش کی۔۔۔ تم پھی تولوگی تو وہ‬
‫میری دعا صرور ق نول کریگا۔۔۔ میں ج ئب نا نہیں جاہ نا اگر میں جب نا تو ابنی زندگی سے ہاپھ دھو‬
‫بببھویگا۔۔۔ خو مج ھے نہت عزپز ہے نہت۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ خو گودھ میں رک ھا پ ھا پرمی سے‬
‫سہالنے ہوے کہ رہا پ ھا۔۔ حجاب کو اسکی آواز رندھی ہونی لگی۔۔۔۔‬
‫” میرے کیڑے یکال دو آپھ چنے کی قالبٹ ہے‪ ،‬ارج نٹ نہیح نا ہے وہاں م ئب نگ ابب نڈ کر‬
‫کے جار چنے نک لوٹ آؤیگا “ وہ کہ نا ہوا اسکا ہاپھ چھوڑ کے اپھ ک ھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬
‫‪66‬‬
‫ن‬
‫” میں خود ڈراب نو کرونگی آپ یس د ک ھیں “ مب نہا نے نےیسی سے اسے دنک ھا خو صد کر کے خود‬
‫کار جال رہی پھی اپھی وہ دوتوں نخوں کو اسکول چھوڑ آنے پھے مب نہا کے م یع کرنے کے ناوخود‬
‫صد کر کے ڈراب نونگ اس نے خود کی۔۔۔۔‬
‫” مبم آرام سے جلد نازی کیسی؟؟ “ مب نہا نے دوسری دقع اسے توکا۔۔‬
‫پ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ن‬
‫” د نی ر یں یس۔۔ “ حجاب کا آج موڈ ہت اچ ھا پ ھا خوشی ا کے جہرے سے چ ھلک رہی ھی‬ ‫ہ‬
‫آج نار نار اسے اپراز کی انک انک نات ناد آرہی جسے ناد کر کے اس کی خوشی دو گنی‬
‫ہوجانی۔۔۔ اپراز کا اظہار اسکی رگ رگ میں سکون کی لہر دوڑا گ نا۔۔۔ وہی تو اسکے سا منے چ ھکا‬
‫پ ھا؟؟ اغیراف ک نا پ ھا۔۔ مح نت کا دغوندار پ ھا۔۔۔ دل جاہ رہا پ ھا اسکے آفس جاکر انک دندار‬
‫کرے ل نکن۔۔۔۔ اسے خود نہیں ب نا اسکے سا منے دھڑلے سے تو لنے والی آج ک نوں اس سے‬
‫سرما رہی ہے۔؟؟‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫چنے کو وہ الکھ پڑھانے کی کوشش کرنی ل نکن وہ ہاپھ ہی نہیں آنے اسلنے حجاب نے انہیں‬
‫ناس ہی انک ب نویسن میں لگانا پ ھا خو کے انک قبمل بیخر ہیں۔۔۔‬

‫‪67‬‬
‫” گڈ اتوب نگ مبم۔۔۔ “ وہ نخوں کو ب نوسن چھوڑ کر گ ھر کے لنے یکلی پھی۔ اپھی وہ انک‬
‫اس ناپ پر رکی پھی کے اسے اپراز کے آفس سے کال وصول ہونی جسے دنکھ کر وہ خیران رہ‬
‫گنی۔۔۔‬
‫” گڈ اتوب نگ خی کہیں آج مج ھے کیسے ناد ک نا؟؟؟ “ فون رسنو کرنے ہی وہ نہابت مؤدب لہچے‬
‫میں گونا ہونی‬
‫” مبم وہ سر ام نورب نٹ م ئب نگ میں ہیں اپ ھیں ارج نٹ انک قانل جا ہنے خو انہوں نے آپ کی‬
‫کار میں رکھی پھی۔۔۔ “ مب نہا انک ہی سایس میں تولنی اسے خیران و پریسان کر گنی۔۔۔‬
‫” میری کار؟؟ آر تو سنور؟؟ ان کی ابنی کار ہے میری کار میں ک نوں رک ھیں گنے؟؟؟ “‬
‫سگ نل کی گرین البٹ ہونے ہی وہ ابنی کار آگے پڑھا گنی۔۔ اسے عح نب سا لگ رہا پ ھا اپراز تو‬
‫کبھی اسکی کار ل نکر ہی نہیں گ نا پ ھر قانل کیسی رہ گنی؟؟‬
‫” آئ ڈوبٹ تو مبم آپ سنٹ کور میں ج نک کریں سر نے وہیں کا ب نانا پ ھا۔۔۔ “ اب نی سوخوں‬
‫میں الجھی وہ کونی نارک نگ اپرنا دنکھ کر کار رو کنے کا سوچ رہی پھی کے دوسری طرف کی نات‬
‫سن کر گہرا سایس ل نکر رہ گنی۔۔۔‬
‫” و بٹ آ م نٹ “ انک ساپ کے ناہر اسے جالی جگہ ملی جہاں آس ناس کافی گاڑناں ک ھڑیں‬
‫پ ھیں اس نے کار رتورس کر کے وہیں ک ھڑی کی اور خود فون وہیں فربٹ سنٹ پر رکھ کر کار‬
‫سے ناہر یکل کر نج ھلی سنٹ کورز دنک ھنے بیج ھے والی ساب نڈ آگنی۔۔۔ نج ھلی سنٹ کوور میں اندر‬
‫ب‬
‫ہی انک قانل رکھی پھی جسے دنکھ وہ خیرت زدہ رہ گنی اور قانل ل نکر فربٹ سنٹ پر آ ببھی ساپھ‬
‫سنٹ پر پڑا فون کان سے لگانا۔۔‬
‫‪68‬‬
‫” ہاں ہے اوکے میں خود لے آنی ہوں و یسے م ئب نگ کب نک جبم ہوگی؟؟؟ “ قانل رکھ کے‬
‫ً‬
‫ا سنے فورا کار اس نارٹ کی۔۔۔۔‬
‫ً‬
‫” مبم جلد ہی یفرب نا دس م نٹ میں۔۔۔ آپ کے ناس خو ہے وہ اورنح نل ہے اسکی کانی‬
‫ہمارے ناس ہے‪ ،‬وہ م ئب نگ کے لنے نہیں ہے یس کالب ئیس کو د بنی ہے۔۔۔ “‬
‫” اوکے۔۔۔ “ وہ اپھی پھی خیرت کا سکار پھی۔۔۔ فون کاٹ کر وہ آفس کی طرف جل‬
‫دی۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ب‬‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی ً‬
‫” یہ لیں قانل۔۔ “ فرب نا یس م نٹ کی ڈرا نو کے عد وہ آفس جی اور آنے ہی سا منے ھی‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫مب نہا کو قانل نکڑا دی۔۔‬
‫” پ ھنک تو مبم۔۔ “ مسکرانے ہوے مب نہا نے قانل پ ھامی وہ جانے ہی لگی پھی کے اسے‬
‫اپراز کا ج نال آنا ک نوں یہ وہ اس سے ملکر جانے؟؟؟ دل کے سور پر وہ خود خیران پھی‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫چ‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ھج‬
‫” و یسے سر کہاں ہیں؟؟؟ “ کنے ہوے ا سنے توچھ ہی ل نا کن اسے مجھ یں آنی وہ‬
‫ہ‬
‫ی‬‫ک‬ ‫م م چ‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫اپراز ہے اسکا سوہر آخر لنے یں ک سی؟؟؟‬
‫” مبم وہ ا نبے ک ئین میں ہیں۔۔ “ لڑکی نے رابٹ ساب نڈ پر اسارہ ک نا۔۔۔‬
‫” کو نی ہے تو نہیں اندر؟؟ “ اس نے جاب نا م ناسب سمج ھا‬
‫” مبم علیزہ۔۔ “ انک قدم ک ئین کی طرف پڑھانا پ ھا کے یہ نام سن کر پ ھب ھک کر رک گنی۔۔‬
‫ّ‬
‫” یہ کون ہے؟؟ آج سے نہلے تو نہیں پھی؟؟ “ وہ خود نہیں جابنی لہچے میں عصے کی رمک‬
‫کیسے آنی ؟؟‬

‫‪69‬‬
‫” س۔۔۔ر۔۔۔۔سر۔۔۔ک۔۔ ک۔۔۔۔کی و۔۔۔۔ا۔۔۔وایف “ مب نہا ڈرنے ڈرنے نامشکل‬
‫تول نانی ساپھ انک قدم بیج ھے ہونی کے کہیں سا منے رک ھا کرس نل ہی سر پر یہ دے مارے۔۔۔‬
‫” دماغ پ ھنک ہے نمہارا؟؟ “ وہ جال اپھی۔۔‬
‫” سوری ہونے والی۔۔۔۔ ب نکسٹ ونک انکی سادی ہے۔۔۔ “ انک ہی سایس میں تو لنے وہ‬
‫پھوڑا اور بیج ھے کھسکی‬
‫” کس نے کہا ناگل ہو تم۔۔ “ دابت بیشنے وہ گونا ہونی‬
‫” م۔۔۔۔مب بم۔۔۔ آپ۔۔۔ کی۔۔۔۔ ک۔۔۔کسی س۔۔سے پھی توچھ لیں ص یح سر نے‬
‫آناتویس ک نا پ ھا۔۔۔۔ “ مب نہا کہنے ہی قانل اپ ھا کے دوڑی خب کے وہ انک انک قدم اپ ھانی‬
‫اپراز کے ک ئین کی طرف پڑھی۔۔ سا منے کا م یظر صاف یظر آرہا پ ھا سا منے ر کھے ل نپ ناپ پر‬
‫وہ دوتوں کسی سے ہیس ہیس کے نابیں کر رہے پھے۔۔۔‬
‫وہ ماؤف ذہن کے ساپھ انک انک قدم بیج ھے پڑھا رہی پھی۔ سا منے یظر آ نا م یظر نل نل دھ ندھال‬
‫رہا پ ھا۔۔۔ دماغ میں دھماکے ہو رہے پھے اور۔۔۔۔۔د۔۔۔۔۔دل۔۔۔ دل عم کی سدت سے‬
‫پ ھٹ رہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی‬
‫کر لوں۔۔۔“ وہ جیخ رہا پ ھا اسکے کاتوں میں نار نار نہی چمال دوڑا رہا پ ھا اس نے ا نبے دوتوں ہاپھ‬
‫کاتوں پر ر کھے۔۔۔ وہ اس آواز سے دور جانا جاہنی پھی اس دو علے ایسان سے دور وہ نکدم پ ھاگنی‬
‫ہونی گالس وال دھک نل کر ناہر آگنی آیسوؤں نےدردی سے رگڑنے اس نے کار اس نارٹ‬
‫کی۔۔۔‬
‫‪70‬‬
‫” کبھی ناس بببھ کر محسوس کرنا یہ سراب کی تو آنے گی یہ یسے میں دت مل یگا “‬
‫“ تم نہت خوب صورت ہو پر افسوس خوب سیرت نہیں“‬
‫” دین تو کہ نا ہے نا جنے والی سے یفرت نا کرو تم ب نک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنے پ ھرنے‬
‫ہو؟؟ “‬
‫” نمہیں خق نہیں تم میرے اور ہللا کے درم نان آؤ۔۔۔۔ “‬
‫دماغ پر مسلسل ہبھوڑے پر رہے پھے یہ آوازیں اسے جب نے نہیں دے رہیں پ ھیں اگر یہ ب ند‬
‫ب‬‫ب‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ی ً‬
‫س‬
‫یہ ہونی تو قب نا وہ نا ل ہوجانے گی۔۔۔ آج وہ سی ھے چنے کی طرح ش ک کے رو رہی‬
‫پھی۔۔‬
‫چ‬
‫سام کے اس ناتم جہاں سڑکوں پر گاڑتوں کا ہخوم پ ھا وہ نال خوف و ھج ھک قل سب نڈ میں‬
‫گاڑھی دوڑانے جا رہی پھی وہ کہیں دور جانا جاہنی پ ھیں جہاں یہ آوازیں یہ ہو کونی یہ ہو یس‬
‫وہ۔۔۔ اک نلی‪ ،‬ب نہا کسی وپرانے میں۔۔۔۔۔ جہاں اسے ابنی آواز نک یہ س نانے دے یس‬
‫جاموشی ہو صرف جاموشی۔۔۔۔۔۔‬
‫قل سب نڈ سے کار آگے پڑھانے اس نے تو پرن ل نا۔ ہاپھ کی یست سے آنکھ کو رگڑا تو سا منے‬
‫کا م یظر کجھ واضع ہوا۔ سگ نل کی رنڈ البٹ دنکھ کر پھی وہ یہ رکی اسے یس ان آوازوں سے دور‬
‫جانا پ ھا اپھی وہ اگال سگ نل توڑنی کے اس سے نہلے اسکا مونانل رنگ ہوا اس نے بب نا دنکھ‬
‫ک نک نانے ہاپھوں سے فون اپ ھانا۔۔۔‬
‫” ہ نلو “‬
‫یہ آواز سن کر وہ ہجک ناں ل نکر رو دی۔۔۔‬
‫‪71‬‬
‫” نانا سب جبم ہوگ نا سب دھوکےناز ہیں نہاں۔۔۔۔ ہر کسی کو میں مخرم لگنی ہوں عایشہ‬
‫پھی مج ھے علط کہنی ہے‪ ،‬اور اس دھوکے ناز نے نانا دوسری سادی کر لی۔۔۔۔ مج ھے پرناد کر‬
‫کے وہ سکون میں ہے اسے یہ کل میری پروا پھی یہ آج ہے۔۔۔ سب چھوٹ تو لنے‬
‫ہیں۔۔۔ سب۔۔۔۔۔ آپ نے پھی میرے ساپھ علط ک نا۔۔۔ کاش مج ھے سے ایسی زندگی کی‬
‫ن‬
‫الیجا کرنے سے نہلے مار د نبے۔۔۔۔ اب د ک ھیں یہ آوازیں یہ مج ھے مار د بنگی نانا مج ھے‬
‫مار۔۔۔۔۔۔۔ آ۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔ “ ناثیرز کی خڑخڑانی آواز فون کے دوسری ساب نڈ‬
‫سب نے شخص کا دل ہال گنی۔۔۔۔‬
‫” حجاب۔۔۔۔۔ “ وہ جیچے۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ہوش و خوس ک ھونے سے نہلے اسے انک جہرہ دنک ھا پ ھا وہ جہرہ اس نے زندگی میں دوسری نار‬
‫دنک ھا پ ھا اور وہ جہرہ ک نوں دنک ھا پ ھا؟؟؟ اسکا ذہن اس وقت کجھ پھی سو جنے کی صالج نت میں‬
‫ن‬
‫نہیں پ ھا اس نے دھیرے سے آ ک ھیں کھولیں ل نکن یہ ک نا اسے ہر طرف اندھیرا دنک ھا اس‬
‫نے ہاپھ اپ ھا کر آنکھ رگڑنی جاہی تو ہاپھ میں لگی کسی سے کی وجہ سے وہ ہاپھ یہ اپ ھا‬
‫سگی۔۔۔۔‬

‫‪72‬‬
‫” حجاب نمہیں ہوش آگ نا میرے بب نے۔۔۔ ڈاکیر۔۔۔ڈاکیر۔۔ “ ناثیر صاخب کو انک کال وصول‬
‫ہونی پھی ہسب نال سے ج نہوں نے حجاب کی انکش نڈبٹ کی خیر انہیں دی وہ تو فون پر دھماکے‬
‫کی آواز سن کر ا نبے خوفزدہ ہوگے کے ایکا جسم خرکت کرنے سے قاصر پ ھا اس کال کے‬
‫آنے ہی انہوں نے نےنانی سے فون اپ ھانا انہیں لگا نا پ ھا حجاب کا فون ہوگا ل نکن حجاب کے‬
‫نمیر سے انہیں جسکی کال وصول ہونی پھی ا نکے ہوش اڑا گنی وہ آمنہ اور اسامہ کو ل نکر‬
‫ہسب نال نہیچے۔۔۔۔۔ اور اب کب سے آپریسن پ ھنیر کے ناہر حجاب کے ہوش میں آنے کے‬
‫اب یطار میں پھے۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫” نا۔۔۔نانا۔۔۔ البٹ۔۔۔ البٹ جالؤ “ وہ آ ک ھیں کھولے دابیں نابیں د ک ھنی کسی روسنی کی‬
‫نالش میں پھی یہ اندھیرا اسکی جان لے رہا پ ھا‬
‫” البٹ جالؤ؟ بب نے تم۔۔۔ البٹ تو جل رہی ہے۔۔۔ “ ناثیر صاخب کا دماغ میں نکدم دھماکہ‬
‫ہوا انہیں لگ رہا پ ھا وہ ناگل ہو جابیں گنے ک نا انکی ببنی؟؟؟ حجاب؟؟؟ اب وہ نہیں‬
‫رہی؟؟؟ک نا اس فوت سے مخروم ہوگنی؟؟؟یہ۔۔ یہ ایکا دل نار نار ا نکے دماغ کی یفی کر رہا پ ھا‬
‫” نانا۔۔۔ مج ھے نہیں دنکھ۔۔۔ رہا نانا میں۔۔۔ “ وہ جال رہی پھی جیخ رہی پھی ڈاکیرز نے آکر نا‬
‫مشکل اسے قاتو ک نا پرس نے جلدی سے اسے بب ند کا انجکسن دنا جسکی وجہ سے وہ وایس‬
‫ع نودگی میں جلی گنی۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نہ پ م ُ‬
‫وہ میرے سا منے رو رہی پھی پڑپ رہی پھی اور میری نے یسی کی اب نہا یں ھی یں ا کی‬
‫س‬

‫پڑپ نک محسوس نہیں کرسک نا پ ھا۔۔۔ اِ سکے جالنے کی آواز سن کر میں روم میں آنا ناثیر‬
‫‪73‬‬
‫ُ‬
‫صاخب کے بیج ھے ک ھڑا اِ سکے دنک ھنے کے اب یطار میں پ ھا ل نکن؟؟؟ ل نکن وہ۔۔۔ اس نے ھے‬
‫مج‬
‫ُ‬
‫نہیں دنک ھا یہ ا نبے نانا کو۔۔۔ اسکی یظریں کسی انک نکنے پر نہیں پ ھیں وہ نجانے کس کو‬
‫ھ‬ ‫چ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ڈھونڈ رہی پھی؟؟؟ انک نل کو میرا دماغ سن ہوگ نا اگلے ہی ملچے اسکی جیخوں نے مج ھے ھوڑ‬
‫ج‬‫ی‬
‫دنا۔۔۔۔ جیسے توچھ رہی ہوں ک نا مال یہ سب کر کے؟؟؟ تم اِ سکے ب ندے کو آزمانے جلے‬
‫پھے؟؟؟ کس نے نمہیں خق دنا انک ایسان کی زندگی کے ساپھ ایسا ک ھنل ک ھنلو؟؟ میں خو‬
‫ابنی ماں ناپ کی اصل نت پر نہیں رونا پ ھا میں خو مح نوب کے پ ھکرانے پر نہیں رونا پ ھا آج‬
‫پھوٹ پھوٹ کے رو دنا میرے سا منے وہ جیخ رہی پھی جال رہی پھی اِ سے کجھ یظر نہیں آرہا اور‬
‫میں پزیس نانکون جسے انک دب نا کہنی ہے کہ کونی خیز ایسی نہیں خو اِ س شخص کے ناس یہ ہو‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫س م ُ‬
‫نا وہ خرند یہ کے؟؟ یں اس وقت کجھ یہ کرسکا یہ اس درد کو محسوس کر سکا یہ اس اذ بت کو‬
‫خو وہ سہہ رہی پھی۔۔۔۔ میں گ ھب نوں کے نل ببب ھا ہاپھوں میں جہرہ چ ھنانے نلکنے لگا اور‬
‫میرے سا منے میری زندگی ین نانی کے مج ھلی کی طرح پڑپ رہی پھی۔۔۔ کمرے میں اجانک‬
‫قدموں کی آواز آنی جس کے کجھ دپر یعد وہ ج یچیں آنا ب ند ہوگ ئیں کسی مہرنان سانے نے‬
‫میرے ک ندھے پر ہاپھ رک ھا میں نے جہرے سے ہاپھ ہ نا کر سرخ سوخی آنکھوں کو اوپر اپ ھا‬
‫مج‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫کے اس ص کو د ک ھا جس نے کجھ دپر لے ھے نہاں سے جانے کے لنے کہا پ ھا۔۔۔۔۔‬ ‫ش‬
‫” اپھو۔۔۔ “ انکی پ ھاری آواز سے لگ رہا پ ھا وہ پھی رونے والے ہیں کس نے کہا مرد رونا‬
‫ُ‬
‫نہیں کرنے؟؟! میں نکدم اپ ھا یظر سا منے ابنی ب نوی کے نےخیر سونے وخود پر پڑی ناس ہی‬
‫پرس اور ڈاکیرز ک ھڑے پھے۔۔۔۔ ثیزی سے قدم پڑھانے میں واسروم میں جال آنا جہرے پر نانی‬
‫کے چ ھئب نے مار کر نار نار ان آیسوؤں کو نانی کے ان قظروں میں چ ھنا کر نابت کر رہا پ ھا مرد رونا‬
‫‪74‬‬
‫ن‬
‫نہیں کرنے۔۔۔۔ نہیں رونا کرنے۔۔۔۔ ل نکن یہ چمال سو جنے ہی آ ک ھیں پ ھر پ ھنگ جابیں‬
‫میں کون ہونا ہوں فسمت کا ق یصلہ کرنے واال؟؟ میں نے کیسے اندازہ لگا ل نا وہ میرے‬
‫قدموں میں آکر گرے گی؟؟ جاخی صاخب کے کہے وہ الفاظ میرے کاتوں میں گونج رہے‬
‫پھے۔۔۔۔‬

‫” غورت کونی پھی ہو‬


‫رسنوں میں مالوٹ یش ند نہیں کرنی‬
‫وہ جس سے پھی ب نار کرے‬
‫اس کی خرکات کو یظروں میں رک ھنی ہے‬
‫لڑنی ہے جگڑنی ہے‬
‫ا نبے ہونے کا اجساس دالنی ہے‬
‫مگر سراکت کبھی پرداست نہیں کرنی “‬

‫آج میں انک نار پ ھر نک ھر گ نا اور اس مربنہ پھی سمب ھا لنے واال کو نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” اپراز ج نات “ میرا نام اپراز میرے ڈنڈ نے رک ھا جس کے معنی ہیں ” اہم “ ” جاص “ میں‬
‫سمج ھنا پ ھا میں ا نبے ماں ناپ ا نبے ددنال بب نال میں جاص ہوں ا نبے نام کی طرح اب نوں کی‬
‫زندگی میں میری انک جاص اہم نت ہے اور یہ شچ پھی پ ھا میرے نانا ربیس جاندان کے اکلونے‬
‫‪75‬‬
‫بب نے کڑوروں کی جاب نداد کے مالک پھے ل نکن اس جاب نداد کو سب ب ھا لنے واال وہ وارث یہ پ ھا نکے‬
‫یعد دنگرے بین سادناں پھی انہیں بب نا یہ دے سکیں اور انکی نمام پر توجہ کا مرکز انکی ببنی‬
‫فبیجہ رہی خو کے اِ نکی نہلی سادی سے ہونی پھی۔۔ نانا نے ا نبے الڈ ب نار سے اپ ھیں اس جد نک‬
‫یگاڑ دنا کے کل وہ ا نکے سا منے دھڑلے سے ڈنڈ کو لے آبیں اب نی صد ندنمیزی اور غیر اجالفی‬
‫خرک نوں سے انہوں نے نانا کو نل نک م نل کر کے آخر ڈنڈ سے سادی کر لی آنے دن موم کے‬
‫آفیرز اج ناروں کی سان ہونے اور نانا کی ب نانی عزت نل پ ھر میں منی میں مل گنی ب نگ آکر‬
‫انہوں نے یہ سادی کروانی نانا کے سرکل میں آج پھی ایسی قم نلیز پ ھیں خو اس کروڑ بنی‬
‫ناپ کی ببنی کو ا نبے گ ھر کی عزت ب نانا جا ہنے پھے ل نکن موم پر ڈنڈ کے عسق کا ایسا پھوت‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫ل‬
‫خڑا پ ھا خو آج نک یہ اپر سکا آج نک موم کے الف ڈنڈ انک قظ پرداست یں کرنے کن‬
‫دادو کے سا منے وہ پ ھنگی نلی ین جانے آج نک وہ ا نبے کیڑوں سے ل نکر خونے نک موم کی‬
‫یش ند کی گنی پر بنڈ سے مانگوانے ہیں آخر ک نوں یہ م نگوابیں عزت دار زندگی چھوڑ کے عالمی خو‬
‫کر ببب ھے ہیں؟؟؟ ل نکن ک نا یہ مح نت پھی؟؟؟عسق پ ھا؟؟؟ نا یفس کی عالمی؟؟؟؟ یہ وہ‬
‫کہانی ہے خو دادی نے نچین میں س نانی اور میں نے موم کو ج نہوں نے چھوٹ فرار دنکر مج ھے‬
‫پ ُ‬
‫سمج ھانا کبھی ” ساس “ سے ” نہو “ کی ب نکی سنی ہے؟؟؟ یہ میری موم کے الفاظ ھے اس‬
‫دن کے یعد میں نے کبھی دادو سے موم کا نہیں توچ ھا یہ موم سے دادو کا یس ڈنڈ سے س نا‬
‫خو موم کے لنے کہنے‪.....‬‬
‫” ‪” she is my life‬‬
‫” ہماری یش ند کی سادی پھی جس سے کونی راصی یہ پ ھا “‬
‫‪76‬‬
‫خب ڈنڈ سے توچ ھنا بب وہ یہ کہنے میں تو سال کا پ ھا یس ا نبے ماں ناپ کی لو اسنوری میں‬
‫اثیرسٹ پ ھا تو سب سے توچ ھنا یہ نابیں وقت ر ہنے میں پھول گ نا ۔۔۔‬
‫میں نے خب ہوش سمب ھاال خود کو ڈنڈ کے فربب نانا ہی واز مانے آب نڈنل پرق نکٹ پزیس مین‬
‫ج نہوں نے گ ھر کے ساپھ ناہر کی دب نا میں پھی انک نام ب نانا۔۔۔ انہوں نے مہوش اور میری‬
‫ہر خوایش توری کی چھونی سے چھونی خیز الکر دی سب کجھ دنا ہیسی ہماری ہوب نوں سے جدا نک‬
‫یہ ہونے دی یس یہ دے نانے تو ناتم ل نکن مج ھے ان سے گال نہیں پ ھا میں ہمیشہ نہی سمج ھنا‬
‫رہا وہ ہمارے لنے دن رات انک کر کے مح نت کر کے کمانے ہیں ناکے ہماری خوایش توری‬
‫کر سکیں ۔۔ موم تورا دن ہمارے ساپھ گزارنی‪ ،‬چھونی شی چھونی خیز پر توجہ د بئیں ڈابب ئیں‬
‫ب نار کربیں اب نی نگرانی میں ناسنہ کروابیں ل نکن ڈپر؟؟؟ رات کے ہونے ہی میرے موم ڈنڈ‬
‫ا یسے ندل جانے جیسے ہمیں گود ل نا ہو۔۔۔ ہم ان پر توچھ ہیں۔۔۔ ہمیں مالزموں کے خوالے‬
‫کر کے نجانے کہاں جلے جانے خیر میں ابنی زندگی میں خوش پ ھا میرے ثیربیس لوونگ پھے اور‬
‫پ‬
‫ک نا جا ہنے پ ھا انک ُپر سکون زندگی۔۔ ڈنڈ اکیر چ ھب نوں میں مج ھے اور مہوش کو گاؤں ھیح نے جہاں‬
‫داد دادی کا ب نار میری اہم نت حگا نا۔۔‬
‫میرے دادا دادی مج ھے ہاپھوں کا چ ھاال ب نا کر رک ھنے‬
‫مج ھے ا نبے سا منے دنکھ جہاں دادا دادی خوشی سے نےقاتو ہوجانے وہیں میری حح ناں مج ھے ک ھا‬
‫جانے والی یظروں سے گھوربیں ک نوں کے میرے کسی حجا کے نہاں بب نا نہیں ہوا میں ا نبے‬
‫جاندان کا واجد سہارا پ ھا نہی وجہ پھی کے مجھ جیسے ” عام “ ایسان کو سب نے ” جاص “ ب نا‬
‫دنا جاہے وہ میرے دادا دادی ہوں نا نانا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪77‬‬
‫دادی کی مح نت کی انک وجہ یہ پھی پھی کے بب نا تو و یسے ہی دادی کے قاتو میں نہیں پ ھا‬
‫ل نکن کہنے ہیں یہ اوالد سے زنادہ اوالد کی اوالد عزپز ہونی ہے وہی پ ھا ہمارے وہاں آنے ہی‬
‫دادی نافی نخوں کو پھول کر صرف ہماری جاطرداری میں لگ جابیں وہاں گ ھر میں دادی کی‬
‫ُ‬
‫جکومت پھی۔ اور دادا س ناست دان پھے گاؤں کا چھونا پڑا آدمی ا کی عزت کرنا دادا س ناست‬
‫ن‬

‫میں اس جد نک مدعم پھے کے اوالد کو ” ب نکی “ اور ” پرانی “ کا فرق سمج ھانا پھول گنے نہاں‬
‫نک کے اوالد سے اس قدر عاقل ہوگے کے گ ھر کی عزت کب ِنکی انکو کاتوں کان خیر نہیں‬
‫ہونی۔۔ ل نکن میرے معملے میں وہ مجھ پر جان چ ھڑ کنے سب کو ب نانے یہ میرا وارث‬
‫ن‬
‫ہے۔۔۔۔ میرے جگر کا نکڑا وہاں سب کی یظریں مج ھے اخیرام سے د ک ھئیں جیسے میں ایکا مالک‬
‫ہوں۔۔‬
‫وہیں ان دتوں میری اکلونی پ ھبھو اجانک سے ببنی اور سوہر کے ساپھ ہمیشہ کے لنے ماں کے‬
‫گ ھر آکر بببھ گ ئیں پھوپھو کو دنکھ کر مج ھے خیرت ہونی وہ نانچ وقت نمازی ب نک ع نادت گزار‬
‫جاتون پ ھیں اور ایکا سوہر قہبم اچمد عل یظ یظروں سے گ ھر کی غورتوں کو گھورنے واال انک خوس‬
‫پرست مرد۔۔ اس وقت میں ثیرا سال کا پ ھا میری ہمت نہیں پھی گ ھر کے داماد کے جالف‬
‫پ‬ ‫ف‬ ‫ع‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫کجھ کہوں نا ا کی ل پ ھکانے لگاؤں خب نک ا کے ظریں حح نوں پر ھی یں جاموش رہا‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬
‫ُ‬
‫ل نکن خب اسکی گ ندھی یظر مہوش پر پڑی میرا ضیط خواب دے گ نا میں نے ڈنڈ کو کال کر‬
‫ُ‬
‫کے ڈراب نور کو نالنا اور سہر آگ نا اسکے یعد سے خب موم ڈنڈ نے جانے کا کہا میں نے ایکار کردنا‬
‫اور اِ س ایکار سے سب سے زنادہ خوشی موم کو ہونی ک نوں کے اپ ھیں دادی سے شحت خڑ پھی‬
‫خو موم کے کیڑوں‪ ،‬رہن سہن کو نایش ند کرنی پ ھیں۔۔۔‬
‫‪78‬‬
‫میں ابنی زندگی میں خوش پ ھا ک نوں کے میں ” جاص “ پ ھا میرے نکر کا کونی نہیں پ ھا یہ مج ھے‬
‫ُ‬
‫پ ھکرانے واال ل نکن سب سے نہلے مج ھے اس ” جاص “ لقظ سے اس دن یفرت ہونی خب میں‬
‫نے خود کو اک نال محسوس ک نا۔۔ میں تورڈ انکز نمز کی ب ناری کر رہا پ ھا ڈنڈ کے کجھ دوست ابنی‬
‫ب نوتوں کے ساپھ ڈپر کرنے ہمارے نہاں آنے پھے مہوش ا نبے روم میں سو رہی پھی میں‬
‫پڑھانی کر کے تور ہوگ نا پ ھا تو یبچے کا انک جکر لگانا ڈنڈ کے سب دوسنوں سے خوش اسلونی سے‬
‫مال ڈنڈ نے فخر سے وہاں میری ذہابت کی یغریف کی وہ آج نہت خوش پھے اِ س خوشی کی وجہ‬
‫مج ھے تو معلوم یہ پھی ل نکن دل سے دعا یکلی ایسی خوس ناں اپ ھیں نار نار یصنب ہوں ل نکن مج ھے‬
‫ُ‬
‫ب نا ہونا وہ خوشی میرا وخود م نا دنگی میں ا نبے ناپ کی دولت پر لع نت پ ھیح نا۔۔۔۔کجھ دپر ا نکے‬
‫ساپھ بببھ کر میں وہاں سے اپھ کر روم میں جال آنا۔۔۔۔‬
‫نا جنے رات کا کویسا نہر پ ھا کے میں بب ند سے ب ندار ہوا ساند پڑ ھنے پڑ ھنے میری آنکھ لگ گنی‬
‫میں اپ ھا میرے قدم کچن کی طرف رواں پھے کے مج ھے موم کی خویصورت ہیسی س نانی دی‬
‫میری آنکھوں میں جہاں خوشی سے چمک ُاپ ھری وہیں ہوب نوں پر مسکراہٹ میری موم ماں مک‬
‫میری دوست زنادہ پ ھیں میں سمجھ گ نا ڈنڈ نے اپ ھیں کونی سرپراپز دنا ہوگا اکیر ڈنڈ کے توب نک‬
‫سرپراپزز سے وہ خوش ہوبیں ابنی دوسنوں کو دک ھانی پ ھربیں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں خوشی سے اس ہیسی کے یعاقب میں گ نا۔۔ ل نکن۔۔۔۔۔۔ ا نبے آنے پر جہاں مج ھے‬
‫نج ھناوا ہوا وہیں موت کی سدت سے میں نے دعا کی موم نل نک ب یکلیس ساڑھی میں ڈنڈ کے‬
‫ُ‬ ‫ب‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫دوست کے ساپھ پ ھیں۔ وہ موم کو یح نے ہوے اس روم یں لے جا رہے ھے خو اکیر‬
‫پ‬ ‫م‬
‫مہماتوں کے توز میں ہونا اور موم وہ خوش پ ھیں کمرے کا دروازہ کھو لنے ہی وہ اندر گنے اور‬
‫‪79‬‬
‫ُ‬
‫میری موم کو چ ھنکے سے ک ھیچ کر اندر ک نا اور جس طرح پ ھاہ کی آواز سے وہ دروازہ ب ند ہوا اشی‬
‫طرح میرے دل کا دروازہ میری ماں کے لنے ہمیشہ کے لنے ب ند ہوگ نا۔۔ میں نے منہ پر‬
‫ہاپھ رک ھا میری جالت خراب ہو رہی پھی میں نالکنی کی طرف دوڑا میری الب ناں ُر کنے کا نام‬
‫نہیں لے رہیں پ ھیں میں ناگل ہو رہا پ ھا میرا دل پ ھٹ رہا پ ھا یہ مج ھے رونا آرہا پ ھا یہ مج ھے میری‬
‫ماں سے یفرت ہو رہی پھی میں نےجس ہو حکا پ ھا میری ماں کی ہیسی نے میرے اجساس کو‬
‫روند ڈاال میں نےجس ین گ نا۔۔۔‬
‫” را۔۔۔۔۔رازی ک۔۔۔۔ک نا ہوا م۔۔۔مانے توانے “ میری ک ھا یسے کی آواز سن کر ڈنڈ خو‬
‫ن‬
‫کچن کے ناس والے روم میں پھے ناہر آنے انکی آ ک ھیں الل پ ھیں اور آواز میں‬
‫لڑک ھڑاہٹ۔۔۔۔۔‬
‫” ڈی۔۔۔۔ڈنڈ۔۔۔ م۔۔۔ موم “ میں نے خون آلودہ آنکھوں سے انہیں دنک ھنے کہا الب نوں کی‬
‫وجہ سے میری آنکھوں میں گرم نانی چمع ہو حکا پ ھا یہ نانی موم کی وجہ سے نہیں نلکے اس‬
‫جالت کی وجہ سے ہے جس کی وجہ موم پ ھیں۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“ ‪” ..come on!!! Chill my boy‬‬
‫ُ‬
‫میرے ڈنڈ سب سمجھ گنے انہوں نے عام سے لہچے میں کہا جیسے کجھ ہوا ہی نہیں اور اس‬
‫دن میرے آب نڈنل کا ب نا بت جک نا خوڑ ہوگ نا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میرے ڈنڈ کا ” ‪ “ chill my boy‬کہ نا مج ھے ان سے یفرت کرا گ نا اسکے یعد ہاپھ میں‬
‫پ ھامی سراب انہوں نے زپردسنی میرے منہ میں انڈھ نلی میں سیرہ سال کا توخوان لڑکا ا بنے‬
‫ناپ کے ہاپھوں یسے میں مب نال ہوا۔۔۔ وہ ہیسے زہر میرے کان میں انڈھ نال۔۔۔‬
‫‪80‬‬
‫” چھ۔۔۔چھوٹ۔۔۔چھونی نا۔۔۔ناتوں۔۔۔ سے پریسان نہیں ہونے مزہ چ ھکو اسکا “‬
‫وہ سراب کی تونل میرے ہاپھوں میں پ ھاما کر جلے گنے اور میں نے ا نکے جانے ہی انک اور‬
‫لمنی سپ ل نا میری رگ رگ میں یشہ سا دوڑنے لگا وہ عم خو پ ھا اب ناد پھی یہ رہا ” عم “ پ ھا‬
‫پھی؟؟؟ کون سا عم؟؟ مج ھے ناد نہیں آنا۔۔۔میں لڑک ھڑانے قدموں سے نمشکل ا نبے کمرے‬
‫نک تونج ھا اور توری تونل جالی کر کے ب نڈ پر ل نٹ گ نا مج ھے ناد ہے ع نودگی میں جانے سے نہلے‬
‫میرے ہوب نوں پر خویصورت مسکراہٹ پھی خو ب نوت پ ھا میری اذ بت کا کے میں کھوکال ہو حکا‬
‫ہوں۔۔۔۔۔‬
‫اس وا قعے کے یعد میں ا نبے موم ڈنڈ سے دور ہوگ نا میری موم میرے نال پھی سنواربیں میں‬
‫ایکا ہاپھ چ ھنک کر گ ھر سے ہی یکل جا نا ڈنڈ سے پھی اب دور رہ نا وہ ناس آنے تو انک زچمی‬
‫ُ‬
‫یظر سے اپ ھیں توازنے کمرے میں ب ند ہوجا نا۔۔ اس رات کے یعد میں نے نے ہر خیز پر‬
‫غور ک نا میری ماں ہی نہیں ناپ پھی۔۔۔۔ یہ امیر لوگ عزت پ ھیچ کر وہاں ا نبے مجل ب نوانے‬
‫ہیں جہاں کھوکلے لوگ ر ہنے ہیں ج یکا دل اندر سے مر حکا ہونا ہے۔۔۔۔‬
‫مج ھے انک نات ہمیشہ عح نب لگنی جس غورت کے ناس یقص نل لب نے جا نا وہ انک دوسرے سے‬
‫م نلوں دور لگ ئیں۔۔ میرے ماں ناپ کی مح نت کی داس نان سب نے ا نبے الفاظوں میں‬
‫س نانی جشکا میں نے انک الگ رخ ب نا کر ا نبے ذہن میں ق نڈ ک نا خو شجانی سے نلکل مح نلف‬
‫ُ‬
‫پھی۔ دادو ہو نا موم نا حح ناں سب ابنی زنان تول ئیں اصل حف یفت مج ھے نانا کے گ ھر ب نا لگی ان‬
‫کے ڈاکوم ئیس سے۔۔۔۔ ہم دوتوں اکیر کیرم ک ھنلنے ہر س نڈے میں ا نکے گ ھر جا نا وہیں دن‬
‫پ ھا خب ب نا لگا میرے نانا پھی انہی لوگوں میں سے انک پھے جس نے ب نوی کی عزت پ ھیج کر‬
‫‪81‬‬
‫یہ دولت کمانی اور ساری زندگی یہ دولت کمانے واال بب نے کے لنے رونا رہا میں اس وقت ہیسا پ ھا‬
‫میری کھوکلی ہیسی اس وپرانے میں گونج رہی پھی جس شخص نے ب ناہ ک نا اب نا بیسا کمانا آج وہ‬
‫دوسروں کی زندگ ناں ب ناہ کر کے اب نج ھنا رہا خب ماں ناپ آگے پھے تو چنے کہاں بیج ھے‬
‫ر ہنے؟؟‬
‫نانا کی انک انک ڈنل نگ کی توری خیر پھی اس قانل میں ساپھ اس آدمی کا نام جسکی عزت کا‬
‫ج نازہ یکال کر نانا نے یہ ڈنل قاب نل کی۔۔۔ موم کی رتوریس میرے ہاپھوں لگیں میری‬
‫ب ندایش سے بین سال ق نل ایکا انارسن ہوا پ ھا۔۔۔ میرے اندر اجساس پ ھا کہاں خو رتوریس دنکھ‬
‫کر کجھ محسوس ہونا؟؟ میں نےناپر جہرے کے ساپھ انک سے انک درد ناک راز ا نبے دل میں‬
‫ی ً‬
‫حقظ کر رہا پ ھا میرے ہاپھ ڈنڈ کے کجھ ثیرز لگے ڈنڈ نانا کے انک عام ام نلوانے پھے۔۔۔ قب نا‬
‫ُ‬
‫وہ سادی اشی راز کو چ ھنانے کے لنے کروانی گنی پھی مح نت؟؟ عسق؟؟ ک نا ک نا کہانی نہیں‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫س نانی دادو نے اب نوں نے اور یکال ک نا؟؟؟ دولت کے نجاری۔۔۔ م آ کھ سے انک آیسوں توٹ‬
‫کر اس کاعذ پر گرا جس نے میرے اندر کے ج نوان کو حگانا۔۔۔ نانا نے سنوبنی قاب نو پرسب نٹ‬
‫پرونارنی میرے نام کی نافی ڈنڈ کے۔۔۔۔ اب کونی سک یہ پ ھا عزت نجانے کے لنے دولت‬
‫کا سودا ک نا قاندہ خب ایسان کی ابنی یظروں میں کونی عزت یہ ہو؟؟؟ میں اس کاعذ پر پھوک نا‬
‫ہوا اسے ثیڑوں نلے روندھ نا ہوا وہاں سے یکل آنا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میرے ڈنڈ میرا ندل نا رویہ دنکھ پریسان ہونے پھے میں اپ ھیں دھڑلے سے خواب د بنا اور اس‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫پ ُ‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫دن میرے ہا ھوں ا کی ا ک اور مزوری گی۔۔۔۔‬

‫‪82‬‬
‫” رازی ک نا خرکت ہے؟؟ دادو کے ناس ک نوں نہیں جا رہے مہوش کو پھی لے جاؤ دنکھو وہ‬
‫دن رات نمہیں ناد کرنی‬
‫ہیں “‬
‫” سو واٹ؟؟ “ میرا پر سکون خواب اپ ھیں ع ّصہ دال گ نا انک ماہ سے وہ میری نےعب نانی دنکھ‬
‫رہے پھے۔۔۔‬
‫” سٹ اپ کل تم جا رہے ہو اب نڈ دبیس قاب نل “‬
‫انکی گرج دار آواز نے میرا دماغ گرم کردنا میں نے ناس پڑی ڈابب نگ بب نل پر رکھی چ ھڑی اپ ھا‬
‫کر کالنی پر رکھی میری یہ خرکت دنکھ ڈنڈ ثیر کی ثیزی سے الرٹ ہوکر میرے فربب آنے۔۔۔‬
‫یس اسکے یعد سے انہوں نے مج ھے کسی خیز کے لنے فورس یہ ک نا۔۔ میں ا نبے آپ میں سلگنے‬
‫لگا یس دوست پھے میرے ج نکے ساپھ بببھ کر زندگی پر سکون لگنی ل نکن ب نہانی میں اکیر رات کو‬
‫ڈنڈ کے روم سے سراب کی تونل لے آ نا اور گ ھب نوں بببھ کر اس سے سکون نالش کرنا انک دو‬
‫نار موم مجھ سے ہمدردی ج نانے آبیں میں گ ھر سے ہی یکل گ نا ماں پ ھیں اسکے یعد سے کبھی‬
‫مجھ سے کجھ یہ کہا اس ڈر سے کے ناہر یہ جال جاؤں گ ھر میں ہوں تو انکی یظروں کے سا منے‬
‫رہ نا تو ہوں۔۔۔ اسکے یعد سے گ ھر میں یہ نےج نانی کا سلسلہ پھی ب ند ہوگ نا ل نکن ایسان اب نی‬
‫قظرت سے کب ندال ہے؟؟ دوتوں م ناں ب نوی اکیر راتوں میں عابب ر ہنے ل نکن اب تو مج ھے‬
‫فرق پھی نہیں پڑنا میں نے اثیرم نڈ بٹ کے رپزلٹ کے یعد توب نورسنی میں انڈمیسن ل نا اس‬
‫دوران کافی لڑک نوں سے دوسنی ہونی ل نکن کسی کو پھی خود سے فربب یہ ک نا یہ توب نورسنی کا ایسا‬
‫ماخول پ ھا کے لڑکے لڑک ناں ہاپھوں میں ہاپھ لنے گھومیں اس دوران میں کوشش کرنا مہوش‬
‫‪83‬‬
‫پھی موم ڈنڈ کے اس شجانی سے انجان رہے ہر کسی میں ہمت نہیں ہونی کے یسان کے‬
‫ہونے ہونے زچم کو چ ھنانے۔۔۔‬
‫میری دوسنی ڈنڈ کے سرکل کے کجھ لڑکے لڑک نوں سے خو ا نکے دوسنوں کے چنے پھے ان‬
‫سے مالقات گ ھر کی ہی انک نارنی میں ہونی وہ میری طرح ہی پھے کھوکلے ل نکن نہیں وہ خوش‬
‫پھے ساند حف یفت کو جلد ہے انکسب نٹ کر گنے پھے اب سمجھ آنی ڈنڈ کی نارنی رک ھنے کی وجہ‬
‫ً‬
‫ا نبے جیسوں سے دوسنی میری سوچ یقب نا شچ پھی ک نوں کے اس دن وہ سب خود میری طرف‬
‫دوسنی کا ہاپھ لنے پڑھے پھے جن میں سے مہک ارسالن اور اپریش پھی انک پھی۔۔۔۔‬
‫زندگی یس گزر رہی پھی خب نک ” وہ “ نہیں پھی۔۔ اسکے آنے سے ہل جل مجی وہ مج ھے ”‬
‫ُ‬
‫مح نلف “ نہیں لگنی پھی میری سوچ نے اسے ” مح نلف “ ب نانا پ ھا اس دن یں یسے یں دت‬
‫م‬ ‫م‬
‫ق‬
‫پ ھا میری انک چھونی شی علطی نے اسکے اندر علط ہمی کا نہاڑ ب ندا کردنا۔۔۔‬
‫وہ دن مج ھے آج نک نہیں پھوال کوتوکیسن ڈے جس دن ہم دوسنوں نے خوب جسن م نانا پ ھا‬
‫تونی سے آکر میں کلب جال آنا جہاں پر اپریش اور ارسالن کے گروپ نے مج ھے گ ھیر ل نا‬
‫” پر بٹ دو “۔۔۔۔۔۔ اس پر بٹ کے جکر میں میری جالت خراب ہوگنی جسن م نانے میں‬
‫اس قدر مدہوش پ ھا کے کبنی سراب کی تونلیں ہلق سے ا ناریں اندازہ یہ رہا اپریش مج ھے گ ھر نک‬
‫ُ‬
‫چھوڑنے آنی ل نکن اس دن یسے نے میرا دماغ ماؤف کردنا نجانے کیسی ظلب پھی کے میں‬
‫صد کر کے اپریش کو ا نبے ساپھ گ ھر کے اندر لے آنا میرا ارادہ وہی پ ھا خو ہر ہوس پرست مرد‬
‫کا ہونا اور اپریش میری اس ظلب سے انجان نہیں پھی وہ ساند میری زندگی کا ” نہال “ ایسا ”‬
‫گ ناہ “ پ ھا اس سے نہلے یہ سوچ میرے دل میں کبھی نہیں آنی ہوش میں میری غورت سے‬
‫‪84‬‬
‫نہ ب ل ن ُ‬
‫یفرت مج ھے اسکے ناس جانے یں د نی کن اس دن یسے نے ھے ہرا دنا پ ھا ہاں وہ یشہ ہی‬
‫مج‬
‫پ ھا جس نے ہر گ ناہ و تواب کا فرق نہجان میرے دماغ سے م نا دی۔۔ ل نکن اندر آنے ہی‬
‫میں نے نہلی نار اسے ا نبے گ ھر میں دنک ھا پ ھا یہ اس گ ھر میں مہوش دو بنا نہبنی پھی یہ‬
‫ب‬ ‫َ‬
‫ک‬
‫موم۔۔۔میں مدخوشی کے عالم میں نلر کے یج ھے چ ھنے وخود کی طرف ھیح نا جال گ نا۔۔۔ میرے‬
‫ُ‬
‫دل کو سکون بب مال فرار بب آنا خب میں نے اسکی آنکھوں میں ا نبے لنے ڈر دنک ھا اور وہ میری‬
‫ُ‬
‫زنان سے اب نا نام سنے کے یعد رہی سہی جان پھی اسکی یکل گنی۔۔۔ مج ھے یسے میں علم نہیں‬
‫م ُ‬
‫پ ھا میں ک نا کرگ نا یہ میری وہ ہیسی میرے ہوش میں ر ہنے کی گواہ پھی یہ وہ خرکت یں اسکا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫یفاب ہ نانا نہیں جاہ نا پ ھا مج ھے اس وقت خود کا ہوش نہیں پ ھا اسے ک نا ناد کرنا اگلے دن اپریش‬
‫ک‬‫ب ک ن‬
‫کے منہ سے رات کا لقظ لقظ سن کر میں خیران رہ گ نا اور ا نی النی د ھی جہاں پر ہلکا سا‬
‫نل نڈ کا کٹ پ ھا۔۔۔ ل نکن۔۔۔۔ اس دن عح نب نات یہ ہونی میں ابنی زندگی کا نہال گ ناہ‬
‫کرنے جا رہا پ ھا خرام رسنہ ب نانے جا رہا پ ھا ل نکن اسکی آمد نے مج ھے گمراہی میں جانے سے نجا ل نا‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫میں خود خیران پ ھا اس دن یسے فس پر قاتو نا ل نا؟؟؟؟‬
‫ک‬

‫اس واقع کے یعد میں حجاب ناثیر کو پھول یہ سکا وہ میرے ذہن پر سوار نہیں پھی ل نکن‬
‫مہوش خو اکیر ابنی دوسنوں کا ذکر کرنی اور میں نےدلی سے سب نا اب تورے کان کھول کر‬
‫حجاب ناثیر سے م یعلق انک انک نات سب نا۔۔‬
‫” رازی اسے ب نا نہیں ک نا ہوگ نا کے اجانک جلی گنی ک ھانا پھی نہیں ک ھانا اور نہت ڈری ہونی‬
‫پھی “ مہوش نارملی جیس ک ھانے کل رات کی نات ب نا رہی پھی اور میں پرنڈ مل پر ک ھڑا یسننہ‬
‫‪85‬‬
‫سے سراتو ہونا رب نگ میں مگن غور سے اسے سن رہا پ ھا آخر ذکر خو حجاب ناثیر کا پ ھا۔۔۔ یہ نام‬
‫نجانے ک نوں اب نا اپرنکٹ کرنا ” حجاب “ میرے ل نوں نے نےآواز ج ئیش کی۔۔۔‬
‫” ہمم “ میں نے پرنڈ مل کو اوف کر کے ناس پڑے ناول سے یسننہ تونج ھا اس وقت اکیر‬
‫میں چم میں ہونا اور مہوش آکر مجھ سے دن پ ھر کی نابیں اشی وقت کرنی۔۔ مہوش کو میں‬
‫نے خود سے نےجد فربب ک نا پ ھا میں نہیں جاہ نا پ ھا انک اور امیر ناپ کی نگڑی ببنی اس گ ھر‬
‫سے یکلے ک نوں کے ماں ناپ کا گہرا اپر اوالد پر پڑنا ہے م نال میرے ساپھ میری موم کی ہی‬
‫موم کو ا نکے ناپ نے یگاڑا مج ھے میرے ناپ نے۔۔۔ سکون کا ھل ب نا کر اندھیری گل نوں‬
‫میں پ ھ یکا دنا جہاں میں آج نک سکون کی نالش میں پ ھنک رہا ہوں۔۔۔۔‬
‫” اتم نی اے نہیں سے کر سکنے ہو صروری نہیں ناہر جا کر کرو “ ڈنڈ نے میرے دب نی‬
‫جانے کا سن کر ہی دابت بیسے وہ اچھی طرح جا نبے ہیں وہ مج ھے فورس نہیں کر سکنے۔۔۔‬
‫میں اس وقت جانے کی ب ناری کر رہا پ ھا صیح نانچ چنے کی میری قالبٹ پھی۔ ڈنڈ کو جیسے ہی‬
‫ا نبے م ئبیخر کے ذر یعے میرے جانے کا ب نا لگا وہ مجھ سے لڑنے میرے کمرے میں جلے‬
‫آنے۔۔۔‬
‫” مسورہ نہیں مایگا ب نانا ہے کل جا رہا ہوں “ میں نے سکون سے خواب دنکر اپ ھیں آگ یغوال‬
‫کر دنا‬
‫” نمیز سے نات کرو!! ایسا ک نا ک نا ہے میں نے خو میرے سر پر سوار ر ہنے ہو؟؟؟؟ “ ڈنڈ‬
‫ّ‬
‫نے ابنی عادت کے مطاتق فربب ہی ڈریش نگ پر رک ھا پرق نوم عصے سے دتوار پر دے مارا‬

‫‪86‬‬
‫” عزت کا ج نازہ یکاال ہے ڈنڈ۔۔۔۔ “ میں پ ھا تو ایکا بب نا ہاپھ میں نکڑی سرٹ خو سوٹ کیس‬
‫ّ‬
‫میں ڈا لنے لگا پ ھا عصے سے ب نکی۔۔۔۔‬
‫” آپ نے میری موم کو سدھارنے کے نجانے اپ ھیں سونے کے انڈے د بنی والی مرغی ب نا‬
‫دنا؟؟؟؟ ایسی کویسی پھوک ہے خو مب نی نہیں؟؟ کون سا ال لچ ہے خو جبم نہیں ہونا؟؟ “‬
‫میری جیچیں ابنی نل ند پ ھیں کے کمرے کی در و دتوار کابپ اپ ھیں‬
‫ُ‬
‫” میں اک نال نہیں ہوں ان سے جا کر ک نوں نہیں توچ ھنے؟؟ اور نمہاری موم کو میں نے سر پر‬
‫ب ندوق رکھ کر نہیں کہا وہ خود راصی ہونی پھی۔۔۔ یہ بیشہ ہے ہی پڑی ذل نل خیز عربب امیر‬
‫نبے کی ال لچ میں کما نا ہے اور امیر سے امیر پر ہونے کی ال لچ میں یہ پھوک یہ مب نی ہے یہ‬
‫جبم ہونی ہے اور نمہاری موم پھی انہی میں سے انک ہیں۔ ۔۔۔ “ سرد لہچے میں کہہ کر‬
‫انہوں نے اب نا دقاع ک نا‬
‫” سالم ہے آپ جیسے سوہر پر۔۔۔ آپ کی یغریف میں یقین جابیں الفاظ نہیں ہیں میرے‬
‫ناس۔۔۔ ناؤ ڈوبٹ تو ڈپر تو اثیر فنیر ان مانے منیر اور یہ مج ھے رو کنے کی کوشش کرنا “ وہ‬
‫جالنے رہے میں ان سنی کرنا ب نک نگ کر کے اثیرتورٹ نہیجا۔ میرے کجھ تونی ق نلوز پھی وہیں‬
‫سے اتم نی اے کرنے میرے ساپھ جا رہے پھے جن میں انک میرا جگری دوست عاصم پھی‬
‫میرے ساپھ پ ھا۔۔‬
‫ُ‬
‫میرے ناہر آنے کا مقصد صرف گ ھر سے دور رہ نا پ ھا اس ماخول سے دور رہ نا جہاں کی در و‬
‫دتوار مج ھے وجست میں مب نال کرنے ۔ نہاں آنے سے نہلے میں انک آخری دھمکی ا نبے ڈنڈ کو‬
‫د بنا پھوال نہیں پ ھا۔۔۔‬
‫‪87‬‬
‫” میری بیج ھے اگر میری نہن کے ساپھ کونی ک ھنل ک ھنال تو ناد رک ھنے گا صرف ج نازے اپ ھیں‬
‫گنے اس گ ھر سے۔۔ “‬
‫ب‬‫ب‬ ‫ب‬ ‫مج‬‫س‬
‫م‬
‫” اب نا گرا ہوا ھنے ہو کے یں ا نی ہی نی؟؟ “‬
‫ّ‬
‫ڈنڈ کو مجھ سے ایسی نات کی ام ند یہ پھی ایکا جہرہ عم و عصے کی سدت میں سرخ پڑ گ نا ل نکن‬
‫اگلے ہی ملچے میرے خواب نے انہیں جاموش کردنا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مرد کی عزت کا ب نا اسکے گ ھر کی غورت سے جل نا ہے “ ڈنڈ کے جہرے پر انک سایہ سا لہرانا‬
‫میں اپ ھیں اس عالیسان مجل میں ب نہا چھوڑ کر امریکا جال آنا۔ لوگ ا نبے گ ھروں میں سکون‬
‫ڈھونڈنے ہیں۔۔ میں پرانے ملک میں سکون کی نالش میں پ ھنک نا رہا۔۔۔۔ نہاں بین سالوں‬
‫میں میں نے صرف ب نہانی‪ ،‬اذ بت‪ ،‬ڈگری اور الیعداد دوست نانے۔۔ دوست پھی ا یسے خو دل‬
‫کے جال کھول کر بببھ جابیں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں اس دن خوش پ ھا سب نے ملکر میرا پرپھ ڈے س نلنیربٹ ک نا یہ سرپراپز عاصم کی طرف‬
‫سے پ ھا میں نات نات پر ہیس رہا پ ھا صیح سے ہی موم‪،‬ڈنڈ‪،‬مہوش اور فرنڈز کی کال وصول کر‬
‫کے پرپ ھڈے وسیز لے رہا پ ھا۔۔‬
‫ّ‬
‫س‬
‫میں دوسنوں کے ساپھ ببب ھا خرام سے لطف اندوز ہو رہا پ ھا ساپھ ہی انک م م دوست ب ھا‬
‫ب‬‫ب‬ ‫ل‬
‫ُ‬
‫پ ھا اسکی یظریں کافی دپر سے مجھ پر نکیں پ ھیں اس نے چ ھک کر میرے کان میں نہابت‬
‫دھبمے لہچے میں کہا۔۔۔‬
‫” نمہاری مسکراہٹ کھوکلی ہے “‬
‫میری مسکراہٹ کجھ اور گ ھیری ہوگنی۔۔۔‬
‫‪88‬‬
‫” میرا وخود پھی کھوکال ہے “ میں نے انک اور سپ ل نا اور جب نی خو کے کب سے مج ھے نال رہی‬
‫پھی اسکا ہاپھ نکڑ کے ڈایس قلور کی طرف جال گ نا۔۔۔‬
‫” ہللا نمہیں سکون دے۔۔ “ اسکی آواز نے میرا دور نک بیج ھا ک نا۔۔۔‬
‫م‬
‫ڈگری مج ھے اتم نی اے کے دو سال کمل ہونے ہی مل گنی ل نکن میں نہاں سے گ نا نہیں‬
‫ُ‬
‫میرا دل نہیں جاہ رہا پ ھا اس گ ند میں جاؤں نجانے میں نہاں اور کب نا پ ھنک نا کے دادو کی کال‬
‫نے میرے دل کو انک عح نب شی ام ند دالنی۔۔۔‬
‫” دادو میں نہیں آسک نا میرا اثیر ب نک ہوگ نا اب مزند دو سال اور لگیں گنے۔۔ “ میں نے یس‬
‫جان چ ھڑانے کے لنے اثیر ب نک توال پ ھا ل نکن مج ھے ک نا ب نا پ ھا یہ لقظ مجھ پر ہی پ ھاری پڑ جانے‬
‫گا۔۔۔‬
‫” ہیں یہ موا اثیر ب نک کون ہے جس کی وجہ سے تو آنہیں سک نا؟؟ “ دادو پھی کہاں بیج ھا‬
‫چھوڑنے والیں پ ھیں۔۔‬
‫” میرا شسر ہے دادو۔۔ “ میں خڑ گ نا ا نکے سوال پر ل نکن مج ھے ک نا معلوم پ ھا میں نے ا نبے‬
‫ثیروں پر خود کلہاڑی ماری ہے ۔۔۔‬
‫” تو نے وہاں سادی کر لی یہ؟؟ کون ہے وہ خڑنل؟؟؟ میں نانگیں توڑ دوں خو میرے چنے‬
‫پر جکم جال رہی ہے؟؟ “ دادو تو آگ نگوال ہوگ ئیں آخر موم کی صورت میں انک فرماثیردار نہو خو‬
‫انہیں ملی ہے تو دوسری کہاں ہضم ہونی؟؟؟؟‬
‫” دادو کونی نہیں ہے میں مذاق کر رہا پ ھا اگلے سال یکا آؤیگا اب میں رک ھنا ہوں۔۔نانے “ میں‬
‫یس جان چ ھڑانا جاہ نا پ ھا‬
‫‪89‬‬
‫” روک اگلے سال نہیں کل نک آ میں نے م نالد پھی رکھوانا ہے پ ھر میں گاؤں جلی جاتونگی “‬
‫نجانے ک نوں دادو کی نات سن کر میرا مردہ دل خی اپ ھا نج ھلی دقع پھی م نالد میں وہ آنی پ ھی‬
‫اور اب کی نار پھی؟؟ ہاں وہ آنے گی۔۔ جاالنکہ وہ لڑکی مج ھے ناد پھی نہیں یس دن میں کبھی‬
‫اسکا عکس میری آنکھوں کے سا منے لہرا جا نا۔۔‬
‫س‬
‫ل نکن پ ھر پھی اسکے ذکر پر انک عح نب سے ک یف نت ہونی جسے مج ھنے سے میں خود قاصر ہوں‬
‫ُ‬
‫اور نجانے ک نوں یہ یقین ہیں مج ھے اس پر کے وہ آنے گی۔۔۔۔‬
‫میں نہاں آنا سکون کی نالش میں پ ھا ل نکن لگنا ہے نل نل نےجبنی جد سے زنادہ پڑھ رہی‬
‫ہے اب میں ب نگ آحکا پ ھا انک سال نہاں رہ کر خود کو اذ بت ہی دی ہے اور ک نا ک نا‬
‫ہے؟؟‬
‫پ ھر وہ حجاب؟؟ انک دقع وہاں جانے میں ک نا ہے؟؟ دل جاہا تو وایس لوٹ آویگا؟؟؟ مج ھے‬
‫لگ رہا پ ھا میں روتوٹ ین حکا ہوں دل و دماغ الگ جکم جال رہے پھے میں نہیں جاب نا کیسے‬
‫ُ‬
‫یس میں نے کل کی سنٹ ک یفرم کروانی اسکے یعد کہی نار میرے دماغ نے اکسانا یہ جا وہاں‬
‫ُ‬
‫کجھ نہیں ہے ل نکن دل یفی کرنا رہا وہیں تو سب کجھ ہے دل و دماغ کی ک یف نت میں الج ھنا‬
‫میں ناکش نان کی سر زمین پر آن نہیجا۔۔۔‬
‫ن ن‬
‫مج ھے ہیح نے ہیح نے کافی دپر ہو جکی پھی م نالد ج بم ہو حکا پ ھا مج ھے لگا وہ جا جکی ہے نہلی نار ہوا پ ھا‬
‫میں نے کسی خیز کی جاہ کی پھی اور وہ میرے ہاپھوں سے یکل گنی ” جاہ؟؟ “ میں خود ابنی‬
‫سوچ پر خیران پ ھا میں نےدلی سے دادو کے روم کی طرف پڑھا ل نکن دروازہ کھو لنے ہی جہاں‬

‫‪90‬‬
‫میرے منہ سے ” دادو ڈارل نگ “ یکال وہیں حجاب ناثیر کا ہاپھ میری آواز سن کر لرز اپ ھا میں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسے دنکھ کر اپھی پ ھنک سے خیران پھی یہ ہوا پ ھا کے اس نے جلدی سے یفاب لگا ل نا۔۔‬
‫میں پھی خود کو سبب ھال نا دادو کے ناس آنا مہوش اور خوپریہ کی موخودگی ملچے میں میرے دماغ‬
‫ُ‬
‫نے محسوس کی ل نکن دادو کے ناس جانے یہ کوشش توری کی کے میرا نازو اس سے مس ہو‬
‫سکے ل نکن مج ھے ک نا ب نا پ ھا میری یہ چھونی سے خرک ئیں میرے لنے ہی آزمایش ین جابیں گی وہ‬
‫جلد ہی روم سے یکل گنی دادو کی ناراصگی کا علم ہونے کے ناوخود میری یظروں نے دور نک‬
‫اسکا یعاقب ک نا دادو تو نہیں پ ھیں مان جابیں گی ل نکن وہ پ ھر د نک ھے یہ د نک ھے؟؟؟‬
‫میرے آنے کی خوشی میں دادو‪ ،‬میں اور مہوش توری رات نابیں کرنے رہے اور اشی وجہ سے‬
‫مہوش اگلے دن توب نورسنی نہیں جا سکی۔۔۔ موم ڈنڈ مج ھے دنکھ کر خیران رہ گنے میں ان سے‬
‫ّ‬
‫یعیر ملے روم میں جال گ نا صیح کے نانچ چنے پھے اور یہ م ناں ب نوی اب آرھے پھے عصے میں‬
‫مب ھناں پ ھبیچے میں ناپھ ل نکر سو گ نا۔۔۔‬
‫اگلے دن مہک صیح صیح گ ھر آب نکی ناسنہ کرنے وقت اسے گ ھر میں آ نا دنکھ میرا موڈ شحت اوف‬
‫ہوحکا پ ھا میں جان گ نا پ ھا یہ ڈنڈ کا ہی کام ہوگا وہ زپردسنی ناسنہ کے یعد مج ھے ا نبے ساپھ‬
‫لے گنی مج ھے خود سے ج نکنے والی لڑک نوں سے کوقت ہونی ہے نہی وجہ ہے میں مہک کو خود‬
‫ُ‬
‫سے دور رک ھنا ہوں ل نکن اسے خود مردوں کی ناہوں میں چھو لنے کی عادت ہے اور مج ھے ایسی‬
‫لڑک نوں سے یفرت ہے۔۔۔۔‬
‫پ ُ‬
‫مہک‪ ،‬اپریش ارسل نا سب میرے تونی ق نلوز سے واقف ھے اس دن ک نے جلد نازی یں‬
‫م‬ ‫مہ‬
‫دایش سے سرط لگانی یعد میں مج ھے انک دوست سے ب نا لگا دایش نے مہک کو پروتوز ک نا پ ھا اور‬
‫‪91‬‬
‫مہک کو یہ نات ع ّصہ دال گنی کے انک مڈل کالس لڑکے نے اِ س سے سادی کے خواب‬
‫د نک ھے پھی کیسے؟؟؟ مج ھے افسوس نہیں پ ھا کے میں ج نت گ نا میری ج نال سے دایش مہک کو‬
‫ُ‬
‫ڈپزرو نہیں کرنا وہ اس سے نہیر لڑکی ڈپزرو کرنا ہے مہک اس کے التق نہیں پھی وہ کسی‬
‫پ‬ ‫ل‬ ‫لن ُ‬
‫کے جذنات کی قدر نہیں کرنی۔۔ کن اس دن دایش کی نا یں ھے دل پر یں یں آخر‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫مج‬ ‫ب‬
‫ُ‬
‫ک ھنل ہار کر کون خوش ہو سک نا ہے؟؟؟ اس نے کہا پ ھا زندگی کے ک ھنل عح نب ہیں کبھی‬
‫پھی ناسا نلٹ سک نا اور واقعی فسمت نے انک ک ھنل ک ھنال پ ھا جس میں میں ُپری طرح ہار‬
‫گ نا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫مہک کی عادت پھی ج نکنے کی میں اس سے جبنی دور جانے کی کوشش کرنا وہ اب نا ہی میرے‬
‫ُ‬ ‫لن پ س ک م ُ‬
‫فربب آنی نہی وجہ پھی میں نے اسے ڈابٹ دنا کن ھر ا کے ہنے پر یں اس دن اسے‬
‫ڈ یقیس سننیرل الثیرپری لے آنا جہاں میری مالقات حجاب ناثیر سے ہونی میں نے س نا پ ھا‬
‫غورت ابنی طرف اپ ھنے والی ہر یگاہ نہجان لبنی ہے اور اسکا جہرہ دنکھ مج ھے یقین ہو جال پ ھا وہ‬
‫میری ان یظروں کا مفہوم جان جکی ہے میں یس اسے ب نگ کر رہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” اب نا سبمب ھالنی ہو خود کو پ ھر پھی گر گ ئیں ک نا قاندہ ایسی حفاظت کا خب مفانل کی یظریں‬
‫زپر کرنے کا فن جابنی ہوں “‬
‫وہ میرے چملے سے اس قدر خوفزدہ ہوگنی کے ابنی جگہ سے ہل نک یہ نانی یہ میری موخودگی‬
‫ُ‬
‫اسے ہوش میں ال سکی یہ میرا لمس ل نکن ابنی دوست کی آواز سب نے ہی وہ ثیزی سے ناہر یکل‬
‫گنی ناجا ہنے ہوے میں پھی اسکے بیج ھے گ نا مہک وہیں اپھی نک نک ڈھونڈ رہی پھی اس‬

‫‪92‬‬
‫نےوفوف لڑکی کے ساپھ کون سر ک ھنا نا خو خود کو میری یظروں میں پرپر دنک ھانے کے لنے‬
‫ُ‬
‫سوق نوپر انچ ننیرنگ میں ہوکر نکس ال نکیریکل انچ ننیرنگ کے تورسن میں ڈھونڈ رہی ہے۔۔۔‬
‫” خوپریہ تم نے دنک ھا وہ۔۔ وہ گ ھب نا شخص وہ گ ندا ناناک ایسان اس نے مج ھے چھوا۔۔۔!!!!‬
‫ا سنے مج ھے پھی ناناک کردنا۔۔۔ اسکی۔۔ اسکی ہمت کیسے ہونی مج ھے ہاپھ لگانے کی “‬
‫حجاب کے الفاظ نے جہاں میرے اندر کے ج نوان کو حگانا وہیں اسکی خرکت نے مج ھے زندگی‬
‫پ ھر کا اعب نار دے دنا وہ نار نار اب نا ہاپھ ُپری طرح رگڑ رہی پھی جیسے کسی ناناک سے کو ہاپھ لگا‬
‫نہ ن‬
‫ل نا ہو میری خیرت کی اب نہا نہیں پھی اس قدر ناگل لڑکی میں نے آج نک یں د ھی کن‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس وقت مج ھے اسکی خرکت سے زنادہ اسکے لقظوں نے جیجھوڑ ڈاال میں ناناک؟؟ مج ھے ا نبے وخود‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ی‬‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ل ن‬
‫ل‬
‫سے گن آنے گی آ یں ب ند یں تو موم کی وہ سی آ ھوں کے سا منے ہرانی پ ھاہ کی آواز‬
‫ُ‬
‫ن‬
‫سے وہ دروازہ ب ند ہوا جس کے یعد میری آ ک ھیں ہمیشہ کے لنے ک ھل گ ئیں ل نکن آج نک وہ‬
‫اپراز مج ھے نہیں مال خو ” اہم “ پ ھا ” جاص “ پ ھا۔ میں نے نےاجب نار اب نا ہاپھ ناک کے فربب‬
‫ک نا میں اس ندتو کو محسوس کرنا جاہ نا پ ھا جس نے حجاب ناپر کو رالنا ل نکن میرے ہاپھوں میں‬
‫وہ ندتو نہیں پھی نا پھی ل نکن میں محسوس یہ کرسکا ک نوں کے میں ہوں تو ناناک اور وہ ناک؟؟‬
‫نار نار اسکے لقظ میرے ذہن میں گونج رہے پھے وہ تو جلی گنی ل نکن بیج ھے اب نا عکس میرے‬
‫ذہن میں چھوڑ گنی جس کا اپر یہ ہوا سارا عصہ میں نے مہک پر یکاال۔۔۔ خواب میں مہک‬
‫نے پھی مج ھے س نانا پر اِ سکے لقظوں نے پھی مج ھے اس قدر نہیں چ ھیخوڑا جب نا حجاب ناثیر کے‬
‫لقظوں نے چ ھیخوڑا میں مہک کو چھوڑ کر گ ھر نہیجا۔۔۔‬

‫‪93‬‬
‫گ ھر میں موم اور دادو میرے لنے لڑک ناں ڈھونڈنے کی ب ناری میں پ ھیں میں انہیں کیسے ب نا نا‬
‫مج ھے غورت کا وخود نک ا نبے ناس پرداست نہیں میں ا نکے فربب جانے کی کوشش پھی‬
‫َ‬
‫کروں تو دل رونا ہے جیخ کر کہ نا ہے آخر ہو یہ ج نات عالم کی اوالد پ ھال اس سے م یفرد کیسے ہو‬
‫سکنے ہو؟؟؟ نہلی نار خب کسی غورت کے فربب جانا جاہا بب حجاب ناثیر روکاوٹ ین گنی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسکے یعد سے نجانے ک نوں میں ا نکے ناس جا نہیں ب نا مہک اور اپریش نہت نار میرے فربب‬
‫آبیں ل نکن اِ نکو فربب آ نا دنکھ دل جیخ پڑنا ہے موم کی وہ ہیسی آنکھوں کی سا منے لہرانی ہے۔۔‬
‫اور بب مج ھے ہر غورت سے یفرت ہوجانی۔۔۔ خو خود سے میرے فربب آنی۔۔۔۔ ل نکن حجاب‬
‫ناپر وہ نہلی لڑکی پھی جس نے میرے وخود کی یفی کر کے صد دالنی اور اشی صد کا ببیجہ پ ھا‬
‫میں نے سادی کے لنے ہاں کردی۔۔۔۔۔‬
‫موم کی مداجلت مج ھے ع ّصہ دال گنی اپ ھیں ابنی جیسی لڑکی جا ہنے پھی انک سوبیس خو اس مجل‬
‫کو اور ساندار ب نانے لع نت ہو ا یسے مرد پر خو ب نوی کی نمایش کرا نا پ ھرنا ہے میرا دل جاہا پ ھا ا نبے‬
‫دل کی ساری پ ھڑاس یکال دوں ل نکن مہوش اور دادی کی وجہ سے خود پر قاتو نا ل نا۔۔ میرا کام‬
‫یس میری انک دھمکی سے ین حکا پ ھا پ ھر نحث ک نوں کرنا؟؟؟ اب یس اب یطار پ ھا حجاب ناثیر‬
‫کے خواب کا۔۔۔۔۔‬
‫میرے دل میں ج نال آنا پ ھا ساند حجاب نے جان توچھ کر مج ھے م ناپر کرنے کے لنے یہ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫خرکت کی ل نکن یہ پھی شچ پ ھا اسے نہیں ب نا پ ھا میں نے اسکا عمل (ہاپھ دھونا )دنک ھا پ ھا اسکے‬
‫ل‬ ‫ع‬ ‫ُ‬
‫الفاظ سنے پھے میری موخودگی کا اسے م ک یہ پ ھا‬
‫ن‬

‫‪94‬‬
‫آج نک زندگی میں خود کو بیش کرنے والی لڑک نوں سے ناال پڑا پ ھا کبھی کبھی لگ نا حجاب پھی ان‬
‫میں سے ہے خو مج ھے اب نی ان خرک نوں سے م ناپر کرنی ہے ل نکن نہیں دل یہ نات ماب نا ہی‬
‫نہیں۔۔۔۔۔‬
‫مج ھے لگا پ ھا مجھ جیسے امیر ب ندے کو حجاب ناثیر تو ک نا کونی م جلوں کی سہزادی نک رد نہیں کر‬
‫سکنی‪ ،‬ایکار نہیں کر سکنی ل نکن ایکار ہوا پ ھا‪ ،‬عزت افزانی نک کی پھی میری دادو کی میری‬
‫ُ‬
‫نہن کی‪ ،‬وہ تورا دن میں سلگ نا رہا انک آگ شی جل رہی پھی میرے اندر اور اس دن پھی‬
‫گ‬ ‫پ‬ ‫لن ُ‬
‫کلب جاکر میں نے سراب کا سہارا ل نا کن اس دن وہ سراب ھی ھے دعا دے نی اور ھر‬
‫پ‬ ‫مج‬
‫ُ‬
‫سبم کے الفاظ۔۔۔۔ میں الکھ ا نبے ڈنڈ سے یفرت کرنا ا نکے سا منے اپ ھیں ُپرا پ ھال کہ نا ل نکن‬
‫ُ‬
‫کسی اور کے منہ سے ا نبے ڈنڈ کے لنے لقظ نک پرداست نہیں کرنا‪ ،‬اس نے علط وقت پر‬
‫ُ‬
‫علط نات کی جسکی سزا اسے میرا ع ّصہ دال گ نا میں وہاں سے جال آنا مج ھے سبم کی قکر نہیں پھی‬
‫ُ‬
‫میں جاب نا ہوں وثیر ایکل کو کال کر کے ب نا د یگا ک نوں کے سبم پھی اشی دوزخ سے یعلق رک ھنا‬
‫ہے جہاں میں ب ندا ہوا پ ھا۔۔۔۔۔۔‬
‫رات پ ھر میرا وخود کسی ایگارے کی ماب ند جلش نا رہا توری رات میں ڈرنک کرنا رہا جسکی وجہ سے‬
‫صیح دپر سے آنکھ کھلی۔۔ بب ند سے ب ندار ہونے کی وجہ پھی فون کال پھی سر رناض نے مج ھے‬
‫توب نورسنی نالنا پ ھا میرے ساپھ میرے کجھ تونی ق نلوز کو پھی انہوں نے نالنا پ ھا آج وہ کب نڈا جا‬
‫رہے پھے ہمیشہ کے لنے نہی وجہ پھی آخری نار وہ ہم سب سے مل نا جا ہنے پھے میں نےدلی‬
‫سے ب نار ہوکر یبچے جال آنا۔ اپھی کار میں ببب ھا ہی پ ھا کے مہوش کی کال آگنی۔۔۔‬

‫‪95‬‬
‫” رازی مج ھے تونی سے نک کرلو ڈراب نور گ ھر پر نہیں دادو کو انکی کسی دوست کے نہاں‬
‫چھوڑنے گ نا ہے اور میرا کونی ل نکخر پھی نہیں میں نہت تور ہو رہی ہوں “‬
‫” اوکے “ مج ھے یقین پ ھا مہوش حجاب سے الگ ہو جکی ہے وہ میرے معا ملے میں نہت‬
‫پ‬
‫توزیسو ہے۔۔ انک نار پ ھر میری سوخوں کا مرکز وہ بنی دابت ھیح نے میں ڈراب نونگ کرنا رہا لگ رہا‬
‫ُ‬ ‫ّ‬
‫پ ھا اپھی عصے کی سدت سے میرا دماغ پ ھبنے لگے گا۔۔ مج ھے سمجھ نہیں آ نا ک نوں اسے اب نا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫سوج نا ہوں ب نگ کرنا ہوں؟؟؟ اسے سو جنے میں پھی اس جگہ جال آنا جہاں اسکا جل نا پ ھرنا وخود‬
‫پ ھا۔۔۔کار سے یکل کر مہوش کی نالش میں کفنیرنا کی جابب جال آنا ل نکن وہاں حجاب ناثیر کو‬
‫ُ‬
‫ہیش نا مسکرا نا سموشہ ک ھا نا دنکھ میرا خون گرم ہوگ نا۔ لمخوں میں اسکے سر پر جا نہیجا اور ا نبے‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫م ُ‬ ‫ُ‬
‫لقظوں سے اسے اس کی اوقات ناد دال دی یں اسے م کرا نا د کھ اس قدر نا ل ہوحکا پ ھا کے‬
‫س‬
‫ُ‬
‫لقظوں کے ثیر کب اسکے ناپ کا رخ کر گنے مج ھے اندازا نہیں ہوا۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ل نکن اسکے یعد حجاب ناثیر کے لقظوں نے میرا وخود م نا دنا میں خو ” جاص “ پ ھا اسکی یظر میں‬
‫ک‬‫ی‬ ‫مج‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫مج‬ ‫ن‬ ‫ح‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫گ ندگی کا انک ڈھیر پ ھا‪ ،‬ا کی ر کسن نے ھے ا نی ل ف یں دی نوں کے ھے ل ف‬
‫دادی کی ایسلٹ سے ہونی پھی رنح نکسن تو حجاب ناثیر کے لقظوں نے مج ھے آج ب نانی۔۔ مج ھے‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫میری اوقات ناد دالنی کے ا کی ا لی پراپر ھی یں ہوں وہ ناک ہے یں ناناک وہ فرسنہ‬
‫ہے تو میں سیطان۔۔‬
‫وہ مج ھے اِ س قدر گرا جکی پھی کے مجھ میں یظریں اپ ھانے نک کی ہمت نہیں پھی وہاں سب‬
‫لوگوں کی یظریں مجھ پر پ ھیں اور میں سرم ندگی کے ناغث سر یہ اپ ھا سکا سرم ندگی مج ھے ابنی‬
‫ُ‬
‫لقظوں پر نہیں نلکے اسکے لقظوں سے ہو رہی پھی ک نوں کے وہ شچ پ ھا کڑوا شچ ل نکن اِ س شچ‬
‫‪96‬‬
‫میں حجاب ناثیر کا عرور پھی چ ھلک رہا پ ھا اور اشی عرور نے مج ھے مح نور ک نا سیطان بب نے پر میں‬
‫ُ‬
‫دوعال‪ ،‬م نافق‪ ،‬گ نہگار یقول اسکے پ ھر دونارہ گ ناہ کرنے میں سرم کیسی؟؟؟ میری یظریں ج نت‬
‫ُ‬
‫کی خوشی میں اپ ھیں اور اگلے ہی ملچے میں نے اسے نےیفاب کردنا وہ ک یق ننیرنا میں فربٹ خیر‬
‫ُ‬ ‫ب‬
‫پر ببھی پھی اِ سکا جہرہ میری طرف پ ھا سب نے اسے نے فاب ہونے د ک ھا کن سی نے‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسے نےیفاب نہیں دنک ھا میں اپھی اسکا جہرہ حقظ پھی یہ کر نانا پ ھا کے اسکے پڑنے والے‬
‫پ ھیڑ نے مج ھے وجسی درندہ ب نا دنا اور میں عزت کا دغوندار لوثیرا ین ببب ھا اس پ ھیڑ نے میرے‬
‫صیر کا ببمایہ لیرپز کردنا میں ناگل ہوگ نا پ ھا‬
‫ُ‬
‫وہاں سے یکلنے ہی ڈنڈ کے م ئب یخر کو کال کر کے اسے اغواہ کرنے کا کہا ک نوں کے میں‬
‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫اس کا عرور نی یں النا جاہ نا پ ھا عزت کا عرور‪ ،‬کی کا عرور‪ ،‬اس عزت دار جاندان کو‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نےعزت کرنا جاہ نا پ ھا اسکے لقظوں نے مج ھے گ ھانل ک نا اسکی زنان نے مج ھے کافر کہا میں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ ُ‬
‫اسے اشی کی زنان کے دنے زچم لونا رہا پ ھا اشی کے لقظوں سے اسے مات دے رہا پ ھا۔۔‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ُ‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ُ‬
‫اسکا ا عمال کر کے اسے رسوا کرنا جاہ نا پ ھا کن ہنے یں نا دعا۔۔۔۔ یس دعا ک نا کر جانے‬
‫ب نا نہیں جل نا ایسان یس اسکی قدرت کے کرسمے دنک ھنا رہ جا نا ہے اور دعا سے ہوا وہ معخزہ‬
‫ایسان کو موت کے منہ سے زندہ لے آ نا ہے۔۔۔‬

‫” یہ جانے کون‬
‫میرے خق میں دعابیں کرنا ہے‬
‫میں ڈوب نا پھی ہوں تو‬
‫‪97‬‬
‫سم ندر اچ ھال د بنا ہے “‬

‫ماں ناپ کی دعابیں پ ھیں کے عزپزوں کی میں نہیں جاب نا ل نکن خب نےیفاب کرنا جاہا‬
‫ُ‬
‫نہیں ہونی نےعزت کرنا جاہا نہیں ہونی۔۔۔ ک نا اسکا فاب کرنا جدا کو یش ند پ ھا؟؟؟ ک نا وہ‬
‫ی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نہت ب نک پھی؟؟ نا اسکا جسم ڈھابب نا اسے ہر کسی سے مخقوظ رک ھنا ہے؟؟؟ میں ہر نار اس‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫سے ہارا پ ھا اور اس دن پھی میری گ ھب نا سوچ نے مج ھے پرناد کر دنا اور اس انکش نڈبٹ نے مج ھے‬
‫گ ناہ سے نجا ل نا ک نوں کے وہ میری مخرم نبے والی پھی‬
‫میری دھمکی نے ڈنڈ کو نڈھال کردنا وہ ناثیر ایکل کو یقصان نہیجانا جا ہنے پھے ل نکن میری صد‬
‫نے اپ ھیں اِ س معا ملے سے دور کردنا۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫ناثیر ایکل کو دھمکی دنکر مج ھے یقین پ ھا کام نبے گا میری صد پھی اسے نانا میں جاصل کرنا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫جاہ نا پ ھا اسے اور اِ س صد‪ ،‬اب یفام نے مج ھے اِ س قدر اندھا کردنا کے مج ھے اس ب نک ایسان کا وہ‬
‫ب‬‫ب‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫آیسوں سے پ ھرا جہرہ یہ دک ھا میں ہیسا پ ھا انک ناپ کے سا منے ا کی نی کو رسوا کرنے کی‬
‫پ‬
‫وف جدا میرے دل سے یکل حکا پ ھا۔ میں‬ ‫دھمکی دی ھی میرا دل انک نل کو نہیں کاب نا خ ِ‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫س‬ ‫ق‬
‫وہاں ُا کی جالت د کھ کر ہقہ لگا رہا پ ھا عیر یہ جانے کے ا کی ش ک ناں جدا نک یچ ر یں‬
‫پ ھیں۔۔۔۔۔‬

‫‪98‬‬
‫اس ب نک شخص کو رونا چھوڑ میں ڈنڈ کے ساپھ گ ھر آگ نا میری توری کوشش پھی کسی کو‬
‫انکش نڈبٹ کا ب نا یہ لگے میں کسی سے پھی چ ھوٹ تول سک نا ہوں اب نا عم چ ھنا سک نا ہوں ل نکن‬
‫وہ ہشنی مہوش نہیں ہو سکنی۔۔۔۔۔‬
‫میں ا نبے روم میں آکر لب نا ہی پ ھا کے مہوش آگنی میرے سر پر بنی دنکھ وہ رونے لگی میں سر‬
‫پ ھام کر رہ گ نا ان لڑک نوں کو یس موقع جا ہنے۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مہوش نار کجھ نہیں ہوا۔۔۔ جب نا تم رو رہی ہو اب نا میرا سر درد مزند پڑھ رہا ہے۔۔۔ “ مہوش‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫کا رونا میری پرداست سے ناہر پ ھا میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے اسے ہر ل ف سے دور‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫رکھوں اور وہ خود رو کر مج ھے مزند یکل یف دے رہی پھی۔۔۔‬
‫” یہ حجاب کی وجہ سے ہوا ہے یہ؟؟ آئ ونل کل ہر “ وہ کسی پھوکی سیرنی کی طرح جیجی‬
‫ن‬
‫اسکی سرخ رونی رونی آ ک ھیں دنکھ میرا دل کٹ رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” اس ناپ کرابب نگ! !!! میں نلکل پ ھنک ہوں دنکھو وریہ انک دن میں ڈشجارج ہوکر نہاں یہ‬
‫ببب ھا ہوا ہونا یس ہاپھ میں لگی ہے اور یہ ہلکی سے سر پر۔۔ “‬
‫ن‬
‫” یہ میرے سوال کا خواب نہیں “ مہوش کی سرخ آ ک ھیں حجاب کے خون کی ب ناشی لگ‬
‫رہیں پ ھیں ” ہللا ان غورتوں کی دسمنی سے ہم مردوں کو نجاۓ “ نے ساخنہ مہوش کی‬
‫جالت دنکھ میرے دل سے دعا یکلی۔۔ ہم دوتوں کی جان پھی انک دوسرے میں ل نکن اس‬
‫وقت لگ رہا پ ھا کونی بیسری ہمارے بیچ آگنی ک نوں کے حجاب کے جالف میں مہوش سے کجھ‬
‫علط نہیں سب نا جاہ نا یہ ب نانا جاہ نا ہوں اور ایسا ک نوں پ ھا میں خود انجان پ ھا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اسکی وجہ سے نہیں ہوا “‬
‫‪99‬‬
‫ُ‬ ‫م ُ‬
‫” پ ھر؟؟ “ اب پھی مہوش کا لہجہ شحت پ ھا نجانے ک نوں یں اس سے ظریں خرا گ نا۔۔ اس‬
‫ی‬
‫وقت مج ھے لگا مہوش مج ھے مجھ سے زنادہ جابنی ہے۔۔۔‬
‫” میری الپروانی کی وجہ سے ہوا ہے۔۔۔ کوفی ملےگی سر میں سدند درد ہو رہا ہے “ نجانے‬
‫م ُ‬
‫ک نوں میں پ ھاگ رہا پ ھا میں نہیں جاہ نا پ ھا ہوش اس سے مزند فرت کرے۔۔۔۔‬
‫ی‬
‫ُ‬
‫مہوش مج ھے ک ھا جانے والی یظر سے توازنی جانی لگی کے میں نے انک سوچ کے نحت اسے‬
‫یکارا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مہوش اب نا فون د بنا انک ارج نٹ کال کرنی ہے میرا فون اس جادنے یں ہ ند ہوگ نا۔۔ “‬
‫س‬ ‫م‬
‫مہوش نے کاٹ دار یظر سے مج ھے توازنے اب نا فون اجسان ج نانے والے انداز میں میری گود‬
‫میں پ ھب یکا۔۔۔۔ میں نے جلدی سے اسکے فون سے حجاب کا نمیر یکاال‬
‫مج ھے یقین پ ھا اگر ناثیر ایکل مان پھی گنے تو حجاب ببنی نے کاب نا صرور ُبب نا ہے نا زنان سے‬
‫سہد اگل کر ناپ کو نل نک م نل کرنا ہے اس لنے میں نے اس محیرمہ کا انک دقع دماغ‬
‫پ ھنک کرنے کا سوجا ناکے وہ ابنی زنان کجھ دتوں نک ب ند ر کھے میرے نمیر سنو کرنے کے‬
‫کجھ دپر یعد مہوش آگنی کوفی ب نڈ کارپر پر رکھ کے مونانل ل نکر جلی گنی۔۔۔‬
‫میں اپھی سکون سے لب نا پھی یہ پ ھا کے فون رنگ ہوا میں نے نےدلی سے نمیر دنک ھا تو حجاب‬
‫نام دنکھ کر میری آنکھوں کو یقین یہ آنا فون الٹ نلٹ کر دنک ھا کہیں مہوش کا فون تو نہیں‬
‫پ ھر جلدی سے ابنی نےعفلی پر ماتم کر کے چ ھٹ سے فون اپ ھانا کہیں وہ مغرور جسننہ کاٹ‬
‫ہی یہ دے۔‬

‫‪100‬‬
‫وہ مجھ سے ڈنل کر رہی پھی اِ سے اس طرح نےیس دنکھ کر میری رگ رگ میں سکون کی‬
‫لہریں دوڑ اپ ھیں ل نکن اسکی سرط قہبم اچمد کے م یعلق سن کر مج ھے خیرت کا سدند چ ھ یکا لگا۔۔‬
‫وہ ربیسٹ پ ھا؟؟؟ اور حجاب کو ایصاف جا ہنے پ ھا؟؟؟ یہ سن کر میں جدا کے ایصاف پر ہیسا‬
‫س‬ ‫خ‬ ‫نہ ُ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ش‬
‫پ ھا انک ایسان اسے پرناد کرنا جاہ نا ہے عیر یہ جانے کے جدا تو لے ہی اس ص کو ا کے‬
‫انجام نک نہیجا حکا ہے ۔۔ میرا دل اس نل واقعی جاہا شجدے میں گر جاؤں اب نی یہ خوایش‬
‫ُ‬
‫حجاب کو پھی ب نانی ل نکن ناد آنا میں قانل نہیں کے اسکے سا منے سر پھی اپ ھا سکوں مجھ جیسا‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ن‬ ‫م‬
‫سرانی ساند ا کے ناک ھر ( سجد) یں قدم ر ھنے کے ھی ال ق یں۔۔ ھی ھی ہت ڈرنا‬
‫ہوں اگر موت آجاے تو؟؟ میرا کونی عمل کونی ب نکی ایسی نہیں خو مج ھے جہبم کی آگ سے نجا‬
‫ُ‬
‫سکے ل نکن یہ پھی شچ ہے خود کو گ ناہ کی اس ندی یں سر نک ڈھونا ہوا نانا ہے کے اب رہ رہ‬
‫م‬
‫کے میری سایس ا نکنے لگنی ہے ل نکن ہمت نہیں کے اسکی نارگاہ میں جاصری لگاؤں ڈر لگ نا‬
‫ُ‬
‫ہے اس سے‪ ،‬ا نبے اعمال سے‪ ،‬گ ناہ میں ڈونے ا نبے وخود سے۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫” انک گ ھب نے کے اندر ا کی ب ندایش سے ل کر اب ک کی ساری ا فار یسن کی خیر دو ھے اور یہ‬
‫مج‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫ب نوتوں کی طرح ہر نات میرے ڈنڈ کو ب نانے کی صرورت نہیں آنی سمجھ؟؟ کام پر‬
‫ُ‬
‫لگو “ ڈنڈ کے م ئبیخر کو قہبم اچمد کی ایفارمیسن کل نکٹ کرنے کا کہا خو دو گ ھب نے یعد اس نے‬
‫مج ھے دی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫رابنہ کا ر بپ قہبم اچمد نے ک نا پ ھا اسکی قبملی ایصاف کے لنے آخری وقت نک لڑنی رہی ل نکن‬
‫کسی گوا اور ب نوت کے یہ ہونے کی وجہ سے کیس ب ند کر دنا گ نا۔۔‬

‫‪101‬‬
‫قہبم اچمد کی کمزوری غورت ہے ہر نار جاب سے اسے ابنی انہی خرک نوں کی وجہ سے یکاال جا نا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫غورت ہو نا نجی اس نے کسی پر رچم نہیں ک نا ل نکن مج ھے خیرانگی اسکی ہسیری جان کر نہیں‬
‫ان نےجس لوگوں پر ہونی خو اِ س سیطان کی رگ رگ سے واقف ہوکر پھی گواہی د نبے نہیں‬
‫آنے اور ان سب میں وہ ہشنی پھی سامل پھی جسکی میں نے سب سے زنادہ عزت کی‬
‫ہے۔۔۔‬
‫” ک نا زندگی ہے آپ کی پھوپ ھا خی؟؟ سبم ک نوں والی۔۔۔۔ میسیر کا نال نو ک نا پھی آپ جیسی‬
‫زندگی گزارنا ہے یس پھو نکنے یہ دو وقت کا ک ھانا یصنب ہونا ہے “ میں اشی رات گاؤں جال آنا‬
‫اس سیطان کو دنکھ کر میرا خون کھول اپ ھا کنے سے ندپر موت کا خق دار ہے یہ۔۔۔۔۔میں‬
‫ُ‬
‫اسکے سا منے ہی بب نل پر نانگ ر کھے ببب ھا پ ھا اور وہ سروبٹ کورپر میں ھپ کر سراب نی رہا‬
‫چ‬
‫پ ھا۔۔ نار نار اسکی یظریں دروازے کی طرف اپ ھئیں کے کونی آ ناجانے۔۔۔‬
‫” کی۔۔۔۔ک نا۔۔۔نک۔۔۔نکواس ہے “ وہ سرخ ہونی آنکھوں سے مج ھے دنک ھنا ثیز لہچے میں‬
‫توال۔۔‬
‫” نمیز سے نات کر خرامی کنے تو خو نہاں بب بھ کر یہ سراب نی رہا ہے یہ یہ میرے دادا کے‬
‫نج ُ‬
‫بیسوں کی ہے وارث ہوں میں اس جاندان کا میرے سا منے زنان جالنی یہ تو ھے اپ ھانے‬
‫والے ثیری ہڈناں ڈھونڈنے رہیں گا “ میری دھاڑ کورپر کے ناہر نک جا رہی پھی ک نوں کے‬
‫خوک ندار اندر آکر مج ھے دنکھ کر وایس جال گ نا۔۔‬
‫” سن۔۔۔ س نا۔۔۔ہے۔۔ سریف جاندان کے اکلونے بب نے ہو “ میری رگوں میں دوڑنا خون‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کسی الوا کی طرح ا نلنے لگا اس سیطان کو ہیشنے دنکھ میں آنے سے ناہر ہوگ نا وہ میرے ماں‬
‫‪102‬‬
‫ناپ کا خوالہ دے رہا پ ھا میرا سر پ ھب نے لگا لگ رہا پ ھا سر پر ب ندھی بنی سے خون یکلنے لگے‬
‫گا۔۔۔ اس پر چ ھ نٹ کر میں اسے التوں سے ب ئب نے لگا ببھی کسی نے میرے نازو کو پ ھام کر‬
‫مج ھے روکا۔۔۔‬
‫” دور ہٹ وجسی ک نا پ ھ یگاڑا ہے انہوں نے خو تم سب بیج ھے پر گنے ہو ا نکے سرم نہیں آنی‬
‫نج ھے؟؟ تو دنکھ صیح ہونے دے انا خی سے کہکر ثیرا نہاں آنا ب ند کرا دوں گی “ پھوپھو رونے‬
‫ہونے مج ھے کوس رہیں پ ھیں ساپھ زمین پر نڈھال سوہر کو اپ ھا رہیں پ ھیں میں اس سیطان‬
‫پر سو لع نت پ ھیج کر ا نبے کمرے میں آگ نا خو دادو نے صرف میرے لنے ب نوانا پ ھا نہاں کسی‬
‫گ ھر کے افراد کو سونے کی اجازت نہیں میرے جانے ہی یہ کمرہ پھی دادو الک کروا‬
‫د بئیں۔۔۔۔‬
‫صیح سب سے نہلے اپھ کر میں نے رات کا اب یطام ک نا پھوپھو کا موڈ اوف پ ھا ل نکن انہوں‬
‫نے دادا سے کجھ یہ کہا ضفدر قہبم اچمد کا جاص آدمی پ ھا خو اسے نل نل کی خیر د بنا اور ہر‬
‫ہف نے کی رات اسکے لنے جاص اجبمام کروا نا اشی مو قعے کا قاندہ اپ ھا کر میں نے ا نبے دوست‬
‫ع ناس کو کال کی جس کی ڈتونی آج کل اشی گاؤں میں لگی پھی تورا دن یس میں نے رات‬
‫کی نارنکی کے اب یطار میں گزارا اور قہبم اچمد کے گ ھر سے یکلنے ہی ع ناس کو کال کی۔۔۔۔‬
‫کجھ ہی گ ھب نوں یعد دادا نانا حجا ببھو سب ہال میں چمع پھے ضفدر نے آکر انہیں اظال دی کے‬
‫قہبم اچمد ج نل میں ہے۔۔ دادا کا جالل کسی ظور کم نہیں ہو رہا پ ھا خب اپ ھیں ب نا جال انک‬
‫ہونل میں تولیس نے رنڈ ڈالی ہے جہاں سے قہبم اچمد انک لڑکی سم نت پرآمد ھوا ہے۔۔۔‬
‫یف ئیش کہ یعد بنہ جال کہ اس نے کسیر مفدار میں ڈرگز لی ہیں۔۔۔ اسکے یعد دادا نے ابنی‬
‫‪103‬‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫آدم نوں سے ا کی انک انک خیر لوانی کن زنادہ مح نت کی صرورت یں پڑی دادا کو یں‬
‫نے ڈاپرنکٹ ضفدر سے توچ ھنے کا کہا اور اس نے پھی جان ل نا اب عالم کس کا رہ نا ہے؟؟‬
‫اور ڈرگز کے دھ ندھے سے ل نکر ع ناشی کا انک انک کجا جب ھا سب کے سا منے کھول دنا میری‬
‫یظروں کا مرکز پ ھبھو پ ھیں آج ساند اپ ھیں ابنی زندگی کے گزرے ما وسالوں کا افسوس ہو رہا‬
‫ہوگا خو انک ایسی ایسان کے لنے وقف کر دنے جس نے انکی دی فرناب نوں کا ناجاپز قاندہ‬
‫اپ ھانا۔۔۔‬
‫دادا نے وہیں اس سالوں کے ر سنے کو جبم کرنے کا ق یصلہ ک نا اور ساپھ قہبم اچمد کی طرف‬
‫سے مال معافی نامہ یعیر پڑھے پ ھب نک دنا۔۔۔ پ ھبھو کو اپھی مزند سرم ندہ ہونا پ ھا تولیس گ ھر نک‬
‫جلی آنی دادا نے اپ ھیں دنک ھنے ہی صاف کہا قہبم اچمد سے ہمارا کونی رسنہ نہیں رات کی اس‬
‫نارنکی میں دادا کی کونی سورس پھی کام یہ آسکی اور گ ھر پر تولیس نے نالشی سروع کردی وہ‬
‫ً‬
‫سرچ واربٹ ل نکر آنے پھے دادا یقب نا اشی سوچ میں ہو نگے کے آخر وہ ا نبے نےخیر ک نوں‬
‫رہے؟؟ دادا کو انک نات معلوم نہیں پھی کہنے ہیں ایسان پریسانی میں دماغ سے کام لے تو‬
‫ہر مشکل آسان لگنی ہے دادا ہو نا میرے حجا کسی نے پھی سرچ واربٹ پڑھا نک نہیں وریہ‬
‫میرا اثیر تول نوسن پر آسانم نٹ دنکھ کر مج ھے (اکلونے وارث ) کو جاب نداد سے نےدجل کر‬
‫د نبے۔۔۔۔ یہ اجانک ہی مج ھے ا نبے ڈرور سے مال خو نانچ سال نہلے ب نا کر نہیں پھول گ نا پ ھا اور‬
‫اشی سے مج ھے نل نک منی یکلوانے کا آب نڈنا آنا خو نےسک رسکی پ ھا خیر گ ھر کی چ ھان بین سے‬
‫تو کجھ ہاپھ یہ آنا ل نکن پ ھبھو کے روم سے توے الکھ پرآمد ہوے جسے دنکھ کر سب کی سوالنہ‬
‫یظریں پ ھبھو پر پ ھیں خو ساند خود انجان پ ھیں۔۔۔۔‬
‫‪104‬‬
‫ُ‬
‫تولیس کی رنڈ کے یعد سب ہی کمروں میں گم ہوگے کسی نے پ ھبھو سے کونی نات نہیں کی‬
‫یس دادا نے ظالق کا جکم س نانا جسے پ ھبھو نے نایعداری سے مانا۔۔۔ سکر ہے دادو سہر میں‬
‫پ ھیں وریہ صرور دادا کو تول ئیں انک اور موقع دو مج ھے یقین پ ھا ا نکے آنے سے نہلے دادا ببھو کو‬
‫ظالق دلوا دیں گے۔۔۔‬
‫ب‬
‫کجھ دپر یعد میں پ ھبھو کے ناس جال آنا خو ابنی وہ نل خیر پر ببھی ببنی کو نانی نال رہیں پ ھیں وہ‬
‫انک اس ئیسل نجی پھی خو قہبم اچمد اور پ ھبھو کی آنکھوں کا نارہ ہے۔۔۔۔‬
‫” پھوپھو ساری زندگی آپ نے جدا سے ا نبے سوہر کی نحسش کے لنے دعا کی کاش اسکی‬
‫ھدابت کے لنے کربیں یقین جانے کونی میرے لنے دل سے کرنا اور عمل کرنے کا کہ نا‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫م ُ‬
‫ش‬ ‫ک‬ ‫ب‬
‫ساری زندگی یں اسے سر پر ب ھا کر ر ھنا کن یہ ص آپ کے قا ل یں پ ھا اور شچ ب ناؤں‬
‫گ ناہ کو چ ھنا کر آپ نے پھی گ ناہ ک نا ہے میں سمج ھنا پ ھا آپ سروع سے ع نادت گزار ہیں‬
‫ل نکن یہ نہیں جاب نا پ ھا سوہر کے گ ناہ کے یعد آپ جدا کے فربب ہوگ ئیں ل نکن صرف ا نبے‬
‫عرض کے لنے۔۔۔ خیر آپ انک گہ یگار کو سزا دلوا کر دوسری سادی کر سک ئیں پ ھیں آج‬
‫آپ پھی انک اچھی زندگی صحت م ند نخوں اور سوہر کے ساپھ گزاربیں ہللا سے سکوہ یہ کرنا یہ‬
‫لن ُ‬
‫ب نہانی آپ نے خود ا نبے مفدر کا حصہ ب نانی ہے اور انک نات کہوں آئ لو تو آلوٹ کن اس‬
‫دن آپ سے یفرت ہوگنی خب ب نا لگا عدالت میں آپ نے ا نبے سوہر کو نجانے کے لنے انک‬
‫ناک غورت پر نہمت لگانی پھی رابنہ کی ماں کو ندکردار کہا پ ھا اور اس مغصوم نجی کو ندکردار‬
‫ماں کی ندکردار ببنی کہا پ ھا۔۔۔ “‬

‫‪105‬‬
‫میرے بیج ھے وہ شسک شسک کے رو رہیں پ ھیں مجھ میں ہمت نہیں پھی میں اپ ھیں خوصلہ‬
‫دوں رابنہ اور اسکی ماں کا سن کر میرا مصنوط دل نک کمزور پڑ گ نا ایصاف کے لنے ک نا ک نا‬
‫الزامات پرداست نہیں کنے انہوں نے؟؟ اور پ ھبھو غورت ہوکر غورت کو نامال ک نا۔۔ ک نا‬
‫قاندہ ایسی ع نادتوں کا جس کے ب ندے کو تم لوگ خون کے آیسوؤں رالنے ہو؟؟ آج پھی‬
‫میرے دل سے اس ماں کے لنے دعا یکلنی ہے جس نے رو رو کر ایصاف مایگا ہوگا ۔۔۔ اس‬
‫تورے واقع سے مج ھے انک نات سمجھ آنی امیر عزبیں بیچ کر پھی اس دب نا میں سننہ نان کہ‬
‫گھوم رہے ہیں اور عربب ابنی ہی عزت نجانے کہ جکر میں مارے مارے پ ھرنے ہیں۔۔۔۔۔‬
‫اگلے دن میں خوشی خوشی اسکے گ ھر تورے نارانی لے گ نا ل نکن حجاب ناثیر کے چھوٹ نے مج ھے‬
‫انک نات سمج ھا دی کبنی ہی نمازی ہو لکین خود پر نات آنی تو چھوٹ تو لنے سے پھی گرپز‬
‫ُ‬
‫نہیں کرنگی۔۔ ل نکن مج ھے زنادہ مح نت نہیں کرنی پڑی اسکے ماں ناپ نے خود ہی ہمارا یکاح کر‬
‫دنا جسکے یعد میں سننہ نان کر اسکے کمرے میں خق سے آنا پ ھا آخر میرا پھی تو کمرہ ہے؟؟؟‬
‫میں وہاں اسے ب نانے گ نا پ ھا اجساس دالنے کے اب وہ اب میری ب نوی ہے خق رک ھنا ہوں‬
‫ُ‬
‫اس پر لکین اسکے لقظوں نے انک نار پ ھر میرے زچموں پر نمک چ ھڑک دی۔۔۔‬
‫پ‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫اس سے لنے کے یعد اب نانے کے یعد اس دن ہت دتوں یعد یں پر کون بب ند سونا رات ھر‬
‫یہ اجساس مج ھے انک خویصورت دب نا میں لے گ نا کے وہ صرف میری ہے۔۔ میری اندھیری دب نا‬
‫میں وہ روسنی ین کر آنی ہے اسکا اجساس ہر نل میرے ہوب نوں پر مسکراہٹ نک ھیر د بنا اور‬
‫اس سے اگلے دن سب کے خیران یظریں مجھ پر پ ھیں آج سے نہلے سوپرے اپ ھا ہی کہاں‬
‫ہوں؟؟ موم ڈنڈ اور مہوش بب نوں دبنی جا رہے پھے تو چنے کی انکی قالبٹ پھی مج ھے اس طرح‬
‫‪106‬‬
‫نار نار مسکرا نا اور صیح سوپرے اپ ھنا دنکھ دادو نے پریسانی کے عالم میں اب نا ہاپھ میری بیسانی پر‬
‫رکھ کے نجار ج نک ک نا۔۔۔‬
‫” ملیرنا تو نہیں ہوگ نا “ مہوش نے ابنی رانے دی میں جاموشی سے ناسنہ کرنا رہا۔۔ ساپھ دادو‬
‫کی گھورنی آنکھوں کو پرداست۔۔‬
‫” ملیرنا میں ایسان مسکرا نا ہے “ دادو نے مج ھے غور سے دنک ھنے مہوش سے توچ ھا۔۔ جد ہے ب ندہ‬
‫اب ہیسے پھی یہ؟؟ میں انہیں ک نا کہ نا جاموش ببب ھا رہا‬
‫دوتوں آیس میں انک دوسرے کو رانے د بنی رہیں ج نکے میری یظریں انک نل کو سا منے اپ ھیں‬
‫تو موم مج ھے ہی دنکھ رہیں پ ھیں ا نکے ہوب نوں پر پرم سے خویصورت مسکراہٹ پھی مج ھے لگ رہا‬
‫پ ھا جیسے مج ھے دعا دے رہیں ہوں ا یسے ہی خوش رہو انہیں دنکھ میرا اچ ھا جاصا موڈ خراب ہوگ نا‬
‫میں سب نڈوچ ادھورا چھوڑ کر گ ھر سے ہی یکل گ نا۔۔۔۔‬

‫” نہیں صرورت مج ھے اِ نکی دعا کی “‬


‫دل کی نےجب نی پڑھ گنی وہ میری خوشی میں خوش پ ھیں ل نکن میں اپ ھیں خوش دنکھ کر ابنی‬
‫خوشی پھول گ نا کب نا اچ ھا ہونا کے میری وہ ماں ہوبیں ج نہیں میں اب نا کل کا ک نا کارنامہ پھی‬
‫س نا نا۔ آگر وہ میری وہ ماں ہوبیں تو ک نا میں ایسا ہونا؟؟ میں نےج نالی سے ڈراب نو کرنے نجانے‬
‫کن راسنوں پر یکل پڑا میری سوجیں یس موم کے گرد گھوم رہیں پ ھیں۔ موم کی وہ ہیسی میرا‬
‫ُ‬
‫دل ب ند کر رہی پھی۔۔ کاش میں ذہن کے اس صے سے وہ ناد م نا ک نا وہ مجہ ان فدپر کے‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ح‬

‫‪107‬‬
‫ب نوں سے پ ھاڑ کے پ ھنک سک نا۔۔۔۔ نا کاش وہ سب یہ دنک ھنا کاش میں انجان رہ نا‬
‫کاش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میرا مخرم اور کونی نہیں یس میری ماں ہے کاش کاش یس ڈنڈ ِاتولو ہونے میری موم یہ‬
‫ہوبیں میں پڑا ہوکر ا نکے لنے دب نا کی ہر دولت کما نا دن رات مح نت کرنا دب نا ا نکے قدموں میں‬
‫الکر رک ھنا ل نکن وہ اب یطار تو کربیں۔‪،‬۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫پ‬
‫میں نے ہوبٹ ھبیچ لنے انکی سوجیں میری آ ک ھیں تم کر د بئیں میں نے کار رتورس کی کجھ‬
‫دپر یعد میں اپریش کے گ ھر کے ناہر پ ھا۔۔‬
‫” واٹ آ نلیزب نٹ سرپراپز “ اپریش مج ھے دنک ھنے ہی خوشی سے گلے لگی۔۔‬
‫” اس ناپ اٹ یفرت ہے مج ھے ج نکو لڑک نوں سے۔۔ “ میں الپروانی سے کہ نا اسکے نازوں کو‬
‫چ ھنک کر ب نڈ پر بببھ گ نا گ ھر کا نج ھال دروازہ ڈاپرنکٹ اپریش کے روم میں کھول نا میں ہمیشہ‬
‫وہیں سے اندر آ نا۔۔۔ روم کی جالت اور اپریش کا سرانا صاف ظاہر کر رہا پ ھا وہ میری کال‬
‫کرنے پر اپھی ہے ب نڈ پر اپھی نک نکنہ جادر اور نل نکٹ نےپرببنی سے پ ھنلے پڑے پھے۔۔‬
‫” اچ ھا کلب میں تو پڑے مزے سے ڈایس کرنے ہو “ اپریش نے مج ھے گھوری سے توازا۔۔۔‬
‫” تم خود کو ڈھاببنی ک نوں نہیں ا نبے چھونے کیڑے ک نوں نہبنی ہو؟؟ “ اسکی نابیں‬
‫غیردماغی سے سب نے میں اسکے کیڑوں کو دنک ھنے ہوے توال خو گ ھب نوں سے نمشکل یبچے نک آنے‬
‫وہ ہمیشہ ا یسے ل ناس نہب نی آج اجانک مج ھے ا یسے ہی اسکے کیڑوں کا ج نال آگ نا اسے دنکھ حجاب‬
‫کا خویصورت سرانا میری آنکھوں کے سا منے لہرانا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪108‬‬
‫اپریش خو نالوں کا خوڑا ب نا کر اب واسروم کی طرف جا رہی پھی ا لنے قدم بیج ھے ُمڑ کر میری‬
‫سا منے آک ھڑی ہونی۔۔۔‬
‫” میری ناپ نے آج نک مج ھے اس نات کا طعنہ نہیں دنا اور تم۔۔ خیر یہ مردوں کی سوچ‬
‫ہے خو ا نبے یفس پر قاتو نہیں نا سکنے۔۔۔ “ لہچے میں چ ھلک نا ع ّصہ اور طیز صاف میری طرف‬
‫ج‬
‫اسارہ کر رہا پ ھا۔۔ میری آنکھوں میں دنک ھنے وہ مسکرا رہی پھی جیسے لبیج کر رہی ہو۔۔۔۔۔ میں‬
‫اسے افسوس سے دنک ھنا اپھ ک ھڑا ہوا نجانے کیسے ا یسے ماخول میں آج نک سایس لب نا رہا‬
‫ہوں؟؟؟؟؟ میری نےسکونی کا جل کسی کے ناس نہیں۔۔۔۔۔‬
‫” کہاں جا رہے ہو روکو میں فریش ہوکر آؤں پ ھر ساپھ ناسنہ کرنے ہیں “ اپریش نے میرا نازو‬
‫نکڑ ل نا۔۔۔‬
‫” کر کے آنا ہوں گڈ نانے “ میں نے انک یظر اسے دنک ھا پ ھر پرمی سے اسکا نازو ہ نا کر اسکے‬
‫گ ھر سے یکل آنا میرے بیج ھے وہ آوازیں د بنی رہی میں ان س نا کر گ نا۔۔۔۔۔‬
‫گ ھب نوں سڑکوں پر آوارہ گردی کرنے کے یعد میں نے نالآخر حجاب کے نمیر پر کال کی فون‬
‫حجاب کی ماں نے اپ ھانا‬
‫” السالم عل نکم بب نا کیسے ہو دونارہ آنے ہی نہیں ہمیں جدمت کا موقع پھی نہیں دنا اب تو‬
‫داماد ہو ہمارے “‬
‫ایکا مح نت پ ھرا لہجہ مج ھے سرم ندہ کر گ نا۔۔‬
‫” یس آبنی۔۔ اویس وعل نکم السالم سوری عادت ہی نہیں سالم کی۔۔ آبنی آپ کی اجازت ہو‬
‫تو حجاب کو سو بنگ کرانے لے جاؤں “ یہ شچ پ ھا آج نک ناپ سے پھی اجازت نہیں لی یس‬
‫‪109‬‬
‫ُ‬
‫جکم س نانا ہے ل نکن یہ پھی شچ ہے فون کے اس نار موخود نی قا ِل اخیرام ہے خو خود ا نی‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫ش‬ ‫ہ‬
‫عزت کرانا جابنی ہو۔۔۔‬
‫” ہاں بب نا صرور وہ آپ کی ہی امابت ہے ہمارے ناس۔۔ بب نا ُپرا یہ ماتو تو انک درخواست ہے‬
‫حجاب کے نج ھلے رویہ کو پ ھال د بنا وہ زنان کے معا ملے میں ب نوفوف ہے یہ جانے کہاں سے‬
‫س‬
‫زنان جالنا س نکھ گنی ل نکن بب نا وہ دل کی ُپری نہیں خو دل میں ہے وہی زنان پر ہے وہ نی‬
‫ھ‬ ‫مج‬
‫ُ‬
‫ہے سب کو ایکا اصلی جہرہ دنک ھا رہی ہے ل نکن اسے معلوم نہیں زنان سے یکلے الفاظ کب‬
‫مج‬‫س‬ ‫ت ُ‬
‫اس کے لنے امیجان ین جانے ہیں۔۔۔ بب نا م اسے جا نے ہو ھنے ہو میری گزارش ہے‬
‫ب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہوسکے تو اسے سمج ھانا پ ھلے ڈابٹ کر ہی کم سے کم وہ یقصان سے تو چنے گی اور اسکی نابیں در‬
‫ک‬‫ل‬‫ھ‬ ‫چ‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ّ م ُ‬
‫گزر کر د بنا عصہ یں اسے خود یں ب نا وہ ک نا تول جانی ہے “ ا کے ہچے سے نی پریسانی‬
‫مج ھے صاف محسوس ہونی۔۔‬
‫” آبنی آپ پریسان یہ ہوں وہ میری زم نداری ہے جیسے آپ کے گ ھر راج کرنی ہے و یسے ہی‬
‫میرے دل پر جکمرانی کرنگی۔۔ آپ اسے پ ھیج دیں میں و بٹ کر رہا ہوں “ میں نے کہکر فون‬
‫رکھ دنا میرے الفاظ مج ھے خود اجبنی لگے اس دل و دماغ کی ج نگ میں ہمیشہ دل جب نا ہے دماغ‬
‫ُ‬
‫نے جال جلنی پھی جاہی تو اس دل نے اس جال کو ناکام ب نا دنا۔۔ اور آج اِ س دل نے ہی‬
‫انک ماں کو ُپر سکون کردنا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں اسکے گ ھر کے ناہر کار سے ب نک لگاے ک ھڑا پ ھا ببھی وہ مغرور جسننہ میری طرف آنی‬
‫س‬ ‫پ ُ‬ ‫لن م ُ‬
‫دنک ھانی دی میرا نگڑا موڈ نکدم پ ھنک ہوگ نا کن یں ا کے فاب یں ھنے ہرے سے ھی ا کی‬
‫ج‬ ‫چ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬
‫ُ‬
‫ناگوار بت کا اندازہ ا چھے سے لگا سک نا پ ھا نافی اسکے ع ّصہ پ ھرے لقظوں نے یقین کروا دنا۔۔‬
‫‪110‬‬
‫ُ‬
‫میں نے قہبم اچمد کا تورا قصہ ا کے گوش گزار کردنا ھر اسے انک توب نک یں لے آنا کن‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫س‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اِ سکی نےزار بت دنکھ میرا اچ ھا جاصا موڈ خراب ہوگ نا میں اسکے لنے اسکی یش ندندہ ڈریسسز خرندنا‬
‫ُ ُ‬ ‫ُ‬
‫جاہ نا پ ھا ل نکن اسکا منہ ب نا دنک ھا میں نے خود اب نی یش ند کا خوڑا خرندا اور اسے اسکے گ ھر چھوڑ کر جال‬
‫آنا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫ہر نار وہ مج ھے انک بنی اذ بت سے توازنی میں اسکی ماں سے وعدہ تو کر حکا پ ھا پر بب ھاویگا‬
‫کیسے؟؟ میں گ ھر آنے ہی دادو کے روم میں آنا میں جلد از جلد اسے اس گ ھر میں النا جاہ نا پ ھا‬
‫ُ‬
‫اور میری ب نوفوفی اپھی نک دادو کو کجھ نہیں ب نانا۔۔۔ میں کافی دپر ا کے ناس ب ھا رہا ھر موم‬
‫پ‬ ‫ب‬‫ب‬ ‫ن‬
‫ڈنڈ کے آنے ہی رات ڈپر کے وقت سب کو ا نبے یکاح کے نارے میں ب نانا موم ڈنڈ نے‬
‫جاص رنکٹ نہیں ک نا ل نکن مہوش کے جہرے پر ج نت کی خوشی دنکھ کر میں نے اگ نور ک نا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫میرا ارادہ صرور پ ھا اس سے ندال لب نے کے لنے سادی کرنا ل نکن اسکی ماں کی نابیں سن اور‬
‫حجاب کا رویہ دنکھ میں سمجھ گ نا وہ ایسی ہے نہیں یس قہبم اچمد کے واقعہ کے یعد خود کو‬
‫بب ھر ب نا ل نا ہے۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اگلے دن دادو میرا سر ک ھا گ ئیں کے حجاب کو لے آؤ یس انک دقع اس سے مل نا ہے دادو‬
‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫پ کب ُ‬ ‫ُ‬
‫حجاب کے اس رویہ کے یعد ھر ھی اس سے لی یں اور یکاح کی خیر نے تو ا یں ھر‬
‫سے خوان کردنا انہوں نے صاف میرے منہ پر کہہ دنا حجاب خود سے کہے گی ببھی یقین‬
‫آنے گا سب سے زنادہ خوشی اپ ھیں ہی پھی اپ ھیں خوش دنکھ میری خوشی پھی دو گنی ہوگنی‬
‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ً‬
‫میں نے فورا سے حجاب کو کال کی کن ا ک نار ھر ا سنے میرا دل توڑا اسے میرا ساپھ نول‬
‫ق‬ ‫پ‬ ‫ن‬
‫نہیں؟؟ میں اسکے لنے سرم ندگی کا ناغث بب نا ہوں؟؟ ہمارا یکاح اسے انک کڑوا گھوبٹ لگنا‬
‫‪111‬‬
‫ہے جسے آج نک وہ ہضم نہیں کر نانی؟؟؟ کون سوہر ہوگا جسے ہر نار ابنی ناقدری ق نول ہوگی‬
‫پ‬ ‫ن ُ‬
‫ک‬ ‫ک‬
‫نجانے ک نوں یہ لڑکی میرے دل سے ہیں اپرنی ہر نار بھور رویہ ر ھنے کے یعد ھی اسکا مفام‬
‫آج نک دل میں وہی ہے۔۔۔۔۔ ل نکن اب وہ اس مفام سے گر پھی جانے تو مج ھے فرق نہیں‬
‫پڑنا ساند بب ھر سے سر پھوڑا ہے میں نے؟؟؟‬
‫ُ‬
‫نہلی دقع اس دن میں نے دادو کی خوشی کے لنے چھوٹ کا سہارا ل نا میں خو آج نک موم ڈنڈ‬
‫بیخرز کے سا منے دھڑلے سے شچ تول نا رہا ہوں یعیر کسی ڈر و خوف کے آج ایکا دل ُدھکنے کے ڈر‬
‫سے چھوٹ توال کے اب سادی سے نہلے مل نا ممکن نہیں اور یہ آرڈر حجاب کی ماں کی طرف‬
‫سے ہے۔۔۔‬
‫گ‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ی‬
‫ا کے عد دن پر لگانے اڑھ گنے گاؤں سے توری فوج ہمارے ھر آ نی دادا نے میری دندہ‬
‫دلیری پر ڈا بب نے کے نجاۓ مج ھے داد دی مج ھے لگا پ ھا میرے اِ س حفنہ یکاح پر ڈابٹ پڑنے والی‬
‫ہے ل نکن نہاں تو ساناشی مل رہی پھی۔۔‬
‫پ ھبھو نہیں آبیں پ ھیں ل نکن نافی نمام افراد آنے اس خوشی میں سرنک ہونے آنے پھے۔۔‬
‫یعد میں میں نے حجی کی غیر موخودگی محسوس کر کے دادو سے توچ ھا تو انہوں نے ب نانا وہ وہاں‬
‫گاتوں میں پ ھبھو کی وجہ سے نک گ ئیں۔ میری سادی میں مجھ سے زنادہ ُپر خوش دادا پھے‬
‫مہ ندی والے دن ناقاعدہ اسبیج پر آکر انہوں نے ڈایس ک نا۔۔ مہوش پھی خوشی سے ہر رسم‬
‫میں حصہ لے رہی پھی سب خوش پھے میرے عالوہ ساند میں پھی خوش پ ھا ل نکن حجاب کی‬
‫نابیں رہ رہ کر میرا موڈ خراب کرد بئیں نارات والے دن دادا کو ارج نٹ یکل نا پ ھا دو نارب نوں کی‬

‫‪112‬‬
‫ق یص م ُ‬
‫بیچ شحت لڑانی ہونی پھی اور لے یں ا کی سرکت الزمی ھی آخر وہ اِ س سال ا کسن خو لڑ‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫پ‬ ‫ن‬

‫رہے پھے۔۔۔۔‬
‫انہوں نے میرے اور حجاب کے سر پر ہاپھ رکھ کے دعا دی اور جلے گنے ا نکے جانے ہی‬
‫رحصنی کا سور گونجا تو میں حجاب کا ہاپھ نکڑ کے اپھ ک ھڑا ہوا۔۔‬
‫جال کے ناہر ُرک کر حجاب ہجک ناں ل نکر رو رہی پھی کبھی ناپ سے گلے ملنی تو کبھی چھونے‬
‫نہن پ ھانی اور ماں سے میں اسے غور سے دنکھ کر مسکرا رہا پ ھا حجاب ناثیر وہ لڑکی پھی جس‬
‫نے نل نل مج ھے خیران ک نا آج پھی وہ توری طرح ب نار پھی ہر دلہن کی طرح ل نکن ا سنے جسن‬
‫کی نمایش نہیں کی غورتوں کی موخودگی میں پ ھی ا نبے سانے کے گرد خویصورت پ ھاری دو بنہ‬
‫اوڑھا پ ھا سر پر الگ دو بنا گونگ ھٹ کی طرح نہ نا پ ھا وہ ا نبے رونے کا مشعال تورا کر کے میرے‬
‫ب‬
‫ساپھ کار میں آ ببھی۔۔۔‬
‫اسے دنک ھنے ہی میں نے اسکا ہاپھ پ ھام کر مح نت پ ھری سر گوشی کی خو اسے ناگوار گزری وہ‬
‫خود کو میری گرل فرب نڈز سے کمنیر کر رہی پھی خو کبھی دوست سے آگے نہیں گ ئیں۔۔۔‬
‫اسکی ناگوار بت دنکھ کر میں نے اسے ک یق ننیرنا واال واقع ناد دالنا یس وہ اب نا کہنی یہ کے میں جلد‬
‫لن ُ‬ ‫گ م ُ ُ‬
‫نازی نا ابنی ب نوفوفی میں تول نی یں اسے اشی وقت معاف کرد بنا کن اس کا کہ نا پ ھا یں‬
‫م‬
‫اشی نےعزنی کے التق ہوں آگر میں التق پ ھا تو وہ پھی اشی کی مشیخق پھی میں ہی پ ھا خو‬
‫اسے سر پر ببب ھا رہا پ ھا اسکی اوقات نہیں پھی میرا مفانلہ پھی کرے اور اس دن میں نے‬
‫عم ُ‬ ‫ُ‬
‫اسکا ک نا ل اسے لونانا۔۔۔‬

‫‪113‬‬
‫ب م ُ‬
‫وہی ہخوم پ ھا‪ ،‬وہی ہم پھے‪ ،‬یس فرق پ ھا جگہ کا اور ر سنے کا خو ہمارے ما ین ب نا یں اسے‬
‫ُ‬
‫اسکی دی اذ بت سے توازنا ا نبے کمرے میں جال گ نا مج ھے کونی نج ھناوا نہیں پ ھا وہ اشی التق پھی‬
‫میں نے وہ توری رات انک دقعہ پ ھر ڈرنک کرنے گزاری کبنی عح نب نات ہے وہ نہال دن‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫پ ھا خب میں نے ڈرنک نہیں کی ہمارے یکاح والے دن کب نا خوش پ ھا میں؟؟ ا کی موخودگی‬
‫مج ھے ہر ُپرے عمل سے نجانی ل نکن آج اشی کے لقظوں نے مج ھے وایس میری اندھیری دب نا‬
‫میں لونا دنا۔۔۔‬
‫ساری رات ڈرنک کرنے یعد صیح میری بب ند کو مونانل کی نحنی رنگ تون نے توڑا فون اسامہ کا‬
‫پ ھا وہ رو رہا پ ھا ناثیر ایکل کو ہارٹ اب نک ہوا پ ھا ڈاکیرز نے سرخری کا کہا ہے۔۔ وہ نہت ڈرا‬
‫ہوا پ ھا الفاظ ہی اسکی زنان سے انک انک کے ادا ہو رہے پھے ساند وہ اس وقت کونی پھی‬
‫س‬
‫نات مج ھنے کی صورت میں نہیں پ ھا ببھی اِ س نے مج ھے کال کی میں اِ سکی ک نڈیسن سمجھ حکا‬
‫پ ھا توالہ منہ میں ب نا کر د نبے واال ناپ انک دم سے اسکی ایسی جالت ہو تو کونی پھی ایسان‬
‫ا نبے ہوش و خواس گواہ سک نا ہے اسامہ کے ساپھ پھی نہی ہوا میں نے ڈنڈ کے م ئبیخر کو‬
‫ً‬
‫کال کر کے بیسوں کا اب یطام کرنے کا کہا اور خود فورا سے ہسب نال جانے کے لنے یکال کل‬
‫رات کی کونی نات میرے ذہن میں نہیں پھی۔ ریش ڈراب نونگ کر کے میں وہاں نہیجا تو آب نی‬
‫اور ب نا مج ھے دنکھ کر خیران رہ گنے میں انکی خیرانگی کو اگ نور کر کے ڈاپرنکٹ ڈاکیر سے جا مال۔۔۔‬
‫ً‬
‫ڈاکیرز کا کہ نا پ ھا انہیں دوسری مربنہ اب نک ہوا ہے فورا سرخری کرنے پڑے گی تورا دن میں‬
‫وہیں رہا رہ رہ کر ایکل کا ج نال آرہا پ ھا اور آبنی کے سواالت اور خوانات نے مج ھے سرم ندہ کر دنا‬
‫نہال اب نک اپ ھیں نانچ سال نہلے ا نبے ماں ناپ کے مرنے پڑ ہوا پ ھا اور دوسرا آج حجاب کی‬
‫‪114‬‬
‫پریسانی اور ساپھ پ ھاب نوں کی ال لچ نے اپ ھیں یسیر سے لگا دنا رحصنی کے یعد ناثیر ایکل کے‬
‫ُ‬
‫پ ھانی ان سے اب نا خق ما نگنے آنے پھے نات اس جد نک نہیچ گنی کے ایکا گر بنان نک نکڑ‬
‫ل نا۔۔۔۔ یہ سب س نانے ا نکے آیسوؤں کسی ندی کی طرح یہ رہے پھے پ ھر ا نکے اگلے سوال‬
‫نے مج ھے خی پ ھر کے سرم ندہ ک نا انہوں نے مجھ سے حجاب کا توچ ھا اور ساپھ یہ گزارش پھی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کی کے اسے یہ ب ناتو وہ جذنانی ہے ان سے لڑنے جا نہیچے گی تورے دن میں نہلی نار مج ھے اسکا‬
‫ج نال آنا کل رات کا رویہ اور ناثیر صاخب کی یہ جالت؟؟؟ ناجا ہنے ہوے پھی کل کے رویہ‬
‫پر مج ھے خود پر ع ّصہ آنا آگر وہ سیر ہے تو میں سوا سیر دوتوں انک دوسرے کو توڑ دیں گے یہ وہ‬
‫ُرکنی ہے یہ میں۔۔۔۔‬
‫میں ناہر ک ئب ئین سے سب کے لنے خوس سب نڈ ونحیز لے آنا۔ میرے اسرار پر انہوں نے‬
‫پھوڑا نہت ک ھانا۔۔‬
‫بین جار گ ھب نوں کے یعد پریسانی سے نہلنے کے یعد ناثیر ایکل کی سرخری کی کام نانی کا سن‬
‫کر بب نوں شجدوں میں گر گنے انکی آیسی مح نت دنکھ انک ہوک شی میرے دل سے اپھی۔۔‬
‫میں نے آبنی کو ا نبے وک نل سے ملنے کا کہا ل نکن وہ تو کیس کا سب نے ہی تویہ کرنے لگیں ایکا‬
‫کہ نا پ ھا انک قل نٹ ہے خو نہت نہلے ناثیر ایکل نے ابنی زندگی پ ھر کی چمع تونجی سے خرندا ہے‬
‫ُ‬
‫وہ بیچ کر اپ ھیں ایکا خق دے دیں گنے جاالنکہ کافی رقم وہ لوگ ان سے ہب ھنا جکے ہیں۔۔۔۔‬
‫مج ھے انکی نات ہضم نہیں ہونی یقصان دوتوں طرف سے ایکل کا ہی پ ھا پ ھال زندگی پ ھر کی‬
‫مح نت توں لمخوں میں صا یع کرنا سہی ہے؟؟؟‬

‫‪115‬‬
‫رات ہونے ہی آبنی نے زپردسنی مج ھے جانے کا کہا میں اسامہ اور ب نا کو ا نکے گ ھر ڈراپ کر‬
‫کے ا نبے گ ھر جال آنا آبنی کا وہیں ُر کنے کا ارادہ پ ھا الکھ اسرار کرنے پر پھی وہ گ ھر نہیں‬
‫گ ئیں۔۔‬
‫ن‬
‫گ ھر ہیح نے ہی نہلی نکر دادو سے ہونی ل نکن میرے نےناب یگاھیں حجاب کو ڈھونڈ رہیں پ ھیں‬
‫م‬
‫الش گمسدہ کی نالش کمل کی ان یگاہوں کو فرار آنا میں‬
‫اور جیسے ہی ان یظروں نے اس ن ِ‬
‫اسے لنے کمرے میں آگ نا ل نکن ہم دوتوں کی اس نکرار میں وہ م ندان چھوڑ کے پ ھاگ گنی‬
‫رات پ ھر میں سلگ نا رہا۔۔۔‬
‫ل نکن اگلے دن میں نے سوچ ل نا پ ھا اب یہ خوھے نلی کا ک ھنل جبم میری ب نوی بب نے ہی وہ خود‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫سدھر جانے گی میں نے اسے ین دالنا پ ھا اب ا کی عزت کرویگا کن میرے ھونے سے‬
‫چ‬ ‫ق‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسے کراہ نت محسوس ہونی ہے میں اسکی ہر نات ان سنی کرنا اسے ابنی روح میں یسا حکا پ ھا‬
‫ہاں وہ میری ہو جکی پھی اپراز کی صرف اپراز ج نات کی۔۔۔۔۔۔‬
‫ل نکن اس سب کے یعد حجاب کا ِرد عمل دنکھ کر میں خیران رہ گ نا کونی اس قدر ناگل ہو‬
‫ُ‬
‫سک نا ہے؟؟؟ وہ مج ھے کہ رہی پھی میں کس گ ناہ کی سزا میں اسکی زندگی میں آنا ہوں میں‬
‫ُ‬ ‫ن‬ ‫لن ُ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫اسے ب نانا جاہ نا پ ھا یں نے زندگی یں ھی خرام رسنہ یں ب نانا کن اسے د کھ کر اس وقت‬
‫ُ‬
‫مج ھے یس انک نات ناد آنی حجاب کی ” میں “ میں نے اسے اجساس پھی دالنا ل نکن وہ خوش‬
‫میں کہاں پھی لہرا کر میری ناہوں میں آگری۔۔۔‬
‫میں اسکا ج نال رک ھنے لگا اسے ب نگ کرنا ل نکن جد سے زنادہ نہیں وہی تو میرے گ ھر آنے کی‬
‫خوشی ین جکی پھی میں آفس جانے لگا پ ھا انک دم سے روبین سادی سدہ مردوں والی ہوگنی‬
‫‪116‬‬
‫پھی میں خود خیران پھی پ ھا خوش پھی۔ کہاں غورتوں سے یفرت کرنے واال اب گ ھر یسا ببب ھا‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اس دن آفس میں ڈنڈ کی بب نل پر انک کنیرنکٹ کی قانل ملی میں سمجھ تو گ نا پ ھا یہ عام‬
‫ڈنل نگ نہیں ل نکن نات ب نا کیسے لگے؟؟؟؟ بب ڈنڈ کے م ئبیخر کا مج ھے ج نال آنا اس نے ب نانا‬
‫یکاح والے دن صیح صیح موم اور ڈنڈ مہوش کو ل نکر انک بیش ئیس نارنی ابب نڈ کرنے گنے پھے‬
‫ا یسے کے مج ھے کاتوں کان خیر یہ ہو مہوش نک نے مجھ سے چھوٹ توال وہ ناگل نہیں جابنی‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫پ ُ‬
‫ھی اسے ا ک ا سی اندھیری ک ھانی یں د ل ر یں یں جہاں صرف ب نہانی ہے وہاں ایسان‬‫ی‬ ‫ن‬
‫نہیں ج نوان ہیں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫ڈنڈ کے م ئب یخر سے ہی مج ھے ب نا لگا اس ئب نگ کا ا لی صد ہوش کا عارف کرانا پ ھا اور‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ق‬‫م‬ ‫ص‬ ‫م‬
‫ً‬
‫مہوش یقب نا خود اس نات سے انجان پھی اور آج رات پھی انک ڈپر نارنی ہونی ہے جہاں وہ لڑکا‬
‫جب ند مہوش کو دنکھ کر آخری خواب د یگا ان دوتوں کی اپھی مالقات نہیں ہونی یس جب ند کے‬
‫ماں ناپ نے مہوش کو دنکھ کر ہاں کی ام ند دالنی پھی موم ڈنڈ کو۔۔۔‬
‫ًُ‬
‫ڈنڈ یقب نا اسکا ُپرا نہیں جا ہنے پھے یس انک امیر جاندان میں ابنی ببنی د بنا جا ہنے پھے جہاں وہ‬
‫َ‬
‫ساری زندگی عیش کرنی ل نکن یہ گیرببنی نہیں پھی کے وہ شخص ج نات عالم سے مح نلف‬
‫َ‬
‫ہے۔۔۔ وہ ج نات عالم نہیں نبے گا ب نوی کی نمایش نہیں کریگا یہ سب ڈنڈ نے نہیں‬
‫سوجا؟؟ پ ھال سو جنے پھی کیسے ا نکے دماغ میں آ نا کب؟؟ بب آ نا خب خود دودھ کی طرح د ھلے‬
‫ُ‬
‫ہوے ہونے گہ یگار ب ندے کو گ ناہ دنک ھنا کہاں ہے؟؟؟ سراب ان کے لنے الل ہے تو‬
‫ج‬
‫ُ‬
‫ان کی یظر میں ہر بب نے والے کے لنے جالل ہے۔۔‬
‫‪117‬‬
‫یہ سب سن کر نمشکل ع ّصہ ضیط کرنے میں گ ھر نہیجا کسی کو ابنی اندرونی جالت ظاہر نہیں‬
‫ہونے دی یس رات کی نارنکی کا اب یطار پ ھا ڈنڈ نہیں جا نبے پھے جن لوگوں کو بیسا دنکر وہ‬
‫خرندنے ہیں میں اپ ھیں انہی کی بیسوں سے دوگنی قبمت پر خرندنا ہوں آخر اوالد کو جل نا تو ماں‬
‫ناپ کے یفش قدم پر ہے یہ؟؟؟ خب ناپ آگے ہے تو بب نا ک نوں بیج ھے رہے؟؟؟ میں گ ھر‬
‫آکر سب کے ساپھ ڈپر کرنے لگا کب کا میرا ضیط ک نا ہوا ع ّصہ مہوش نے ناہر یکاال اور اس‬
‫ّ‬
‫عصے میں میں نے ساند جد نار کرلی مہوش کو کبھی پ ھی مجھ سے ا یسے رویہ کی ام ند یہ پھی۔‬
‫س‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ق‬‫ی‬ ‫ُ ع ّ‬
‫اس صے نے جہاں صان ک نا وہاں قاندہ۔۔۔ نارنی یں کونی یں گ نا اور ڈ ل ھی ل‬
‫ہوگنی یہ خیر اگلی صیح مج ھے م ئبیخر نے دی نہاں کے لوگ کھوکھلی عزت کے معا ملے میں سیر‬
‫ی ً‬
‫ہیں ڈنڈ کا یہ آنا اپ ھیں ابنی نےعزنی لگا اور ڈنڈ کا جانا قب نا ھے اچ ھا یں گ نا اور اس اچ ھا یہ‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫مج‬
‫ُ‬
‫لگنے کی صورت میں اِ س وقت ساند میں دبنی میں ہونا۔۔۔۔ اس رات میں سونا نہیں پ ھا ک نوں‬
‫ُ‬
‫کے مہوش نہیں سونی پھی۔۔۔ میں گ نا پ ھا اسکے کمرے میں وہ اوندھے منہ ب نڈ پر لب نی‬
‫نےآواز رو رہی پھی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مہوش “ میں نے فربب جاکر اسکا ک ندھا ہالنا وہ س ندھی ہوکر جیخ اپھی۔۔۔۔‬
‫” ک نوں آنے ہو میری روم میں گ نٹ لوسٹ “ وہ دروازے کی طرف اسارہ کر کے مج ھے یکل‬
‫ُ‬
‫جانے کا کہ رہی پھی میں پرمی سے اسکے ناس ببب ھا سر ہاپھوں میں گرانے ۔۔۔ میں نےیسی‬
‫کی اب نہا پر پ ھا۔۔۔‬
‫” میں اندھیری گل نوں کا مسافر ہوں مہوش۔۔۔ انک عرصے سے۔۔ مردہ وخود پ ھا میرا خو یس‬
‫ُ‬
‫نےمقصد خی رہا پ ھا‪ ،‬یہ سکون پ ھا یہ جب نے کی خوایش۔۔۔ ل نکن اسکے آنے سے میں خی اپ ھا‬
‫‪118‬‬
‫ُ‬
‫ہوں‪ ،‬ہیسا ہوں‪ُ ،‬پر سکون رہا ہوں سکون ہے وہ میرا اگر وہ گنی تو میں وایس اس اندھیری لی‬
‫گ‬

‫میں کھو جاؤیگا جہاں صرف اندھیرا ہے ناہر آنے کا کونی راسنہ نہیں ل نکن میں گ نا تو لوب نا پھی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نہیں جاہویگا ک نوں کے اس کے ب نا مج ھے یہ پ ھاب نک دب نا اس اندھیری دب نا سے زنادہ خوق ناک‬
‫لگنی ہے۔۔۔۔ “ میرے جہرے پر وپرانی اور لہچے میں گلنی نمی اسے پریسان کرنے کے لنے‬
‫کافی پھی۔۔۔۔ میری نےیسی کا اندازہ کونی نہیں لگا سک نا نا کر پھی دوری کبنی جان ل نوا ہونی‬
‫ہے کونی رازی سے تو چھے خو نل نل سلگ نا ہے۔۔۔۔‬
‫” رازی تم رو رہے ہو؟؟ “ مہوش نے اب نا رونا دھونا پھول کر نےجین ہوکر میرا جہرہ پ ھاما۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” ب نا نہیں۔۔۔ آئ اتم سوری مہوش۔۔۔ میں عصے میں پ ھا کس سے توچھ کر تم ان م ناں‬
‫ّ‬
‫ب نوی کے ساپھ گنی پ ھیں؟؟ “ میں نے اسکے ہاپھوں کو ہ نا کر اب کے عصے سے کہا‬
‫پھوری دپر نہلے والی پرمی اڑن چھو ہو جکی پھی۔۔۔‬
‫” رازی ڈنڈ نے م یع ک نا پ ھا ب نانا نہیں نمہارا پ ھانی آج کل نے وجہ ع ّصہ کرنا ہے اور موم نے‬
‫پھی م یع ک نا پ ھا میں تو صرف وہاں یس سو بنگ کرنے کے مقصد سے گنی پھی۔۔ “ وہ‬
‫یظریں چ ھکانے سرم ندگی سے کہ رہی پھی میرا خون کھلنے لگا۔۔۔۔‬
‫س‬
‫” آب ندہ سونی پھی جا ہنے ہو تو مجھ سے کہو گی ھی؟؟ اب ا کی نات مانی یہ مہوش تم‬
‫ن‬ ‫مج‬
‫ّ‬
‫نے۔۔۔ تو دنک ھنا زندگی پ ھر پرس جاتوگی میری سکل دنک ھنے کے لنے “ عصے سے کہنے میں نے‬
‫ّ‬
‫پرمی سے اسے گلے لگانا ک نوں کے میرے عصے سے جایف ہونے وہ پ ھر رونے لگی۔۔۔۔‬
‫اس دن جب نا ُپرا ہوا سو ہوا ل نکن حجاب کا ڈر دنکھ مج ھے ہیسی آرہی پھی نہلی دقع وہ مجھ سے اس‬
‫قدر جایف پھی کے کہیں پھی نحث یہ کی یہ روم میں یہ تونی سے نک کرنے۔۔۔‬
‫‪119‬‬
‫ل نکن گ ھر آنے وقت ہمیشہ کی طرح وہی ہلکی سے توک چھوک ہونی اسکے لگاے الزاموں کا‬
‫ب‬
‫خواب میں مح نت سے د بنا رہا ل نکن وہ کان ب ند کنے ببھی رہی۔۔ گ ھر آنے ی ہماری مالقات‬
‫ڈنڈ سے ہونی وہ جس طرح حجاب کو دنک ھنے میری رگوں میں دوڑنا خون گرم ہوجا نا انکی یظریں‬
‫محسوس کی ہیں میں نے ابنی ب نوی کے وخود پر اپ ھیں لگ نا ہے میں پھی نےغیرت مردوں میں‬
‫ُ‬ ‫ق‬
‫سے انک مرد ہوں یہ علط ہمی میں نے اشی دن دور کردی۔۔ وہ مجھ سے نجاس الکھ کا توچھ‬
‫ً‬
‫رہے پھے انہیں اب کیسے ب نا نا نجاس نہیں یفرب نا انک کڑور میں ا نبے مہوش اور ڈنڈ کو مال کر‬
‫اکاؤبیس سے یکلوا حکا ہوں۔۔۔ اور ان بیسوں کا علط اسبمعال نہیں ک نا میں نے۔۔ کجھ رقم‬
‫ناثیر ایکل کی سرخری میں لگی تو کجھ ناثیر ایکل کا قل نٹ خرندنے میں۔۔۔۔ ‪ 55‬الکھ کا قل نٹ‬
‫ی ً‬
‫میں نے ‪ 60‬میں خرندا انک ڈنلر کے ذر یعے۔۔۔ ک نوں کے ناثیر ایکل کو آگر میرا ب نا لگ نا تو قب نا‬
‫ُ‬
‫اس سے پھی کم قبمت پر د نبے۔۔۔ میں یس اس ب نک ایسان کی مدد کرنا جاہ نا پ ھا خو میں‬
‫نے کی ڈنڈ کو یعیر کونی یقص نل دنے میں کمرے میں آگ نا۔۔۔‬
‫م ُ‬
‫میں کمرے میں آنا تو وہ نماز پڑھ رہی پھی ان دو بین دتوں یں اسے اب نا جان گ نا پ ھا نماز کے‬
‫معملے میں وہ شحت ہے ہر نماز ناب ندی سے ا نبے وقت پر ادا کرنی۔ اسے دنکھ جہاں خود پر‬
‫رسک آنا وہیں آخرت کا خوف۔۔۔ جسے میں چ ھنک کر جبیج کر کے جاموشی سے ب نڈ پر آکر‬
‫ل نٹ گ نا۔۔۔۔۔‬
‫اگلے دن وا لبمے میں ڈنڈ کے گ ھب نا دوسنوں کو دنکھ مج ھے ڈنڈ پر شحت ع ّصہ آنا جا نبے توچ ھنے‬
‫انہوں نے ا یسے لوگوں کو اتوابٹ ک نا؟؟؟ میں کافی دپر حجاب کے ساپھ ببب ھا رہا ان سب کی‬

‫‪120‬‬
‫یظریں مج ھے ابنی ب نوی پڑ اپ ھنی محسوس ہوبیں گھونگ ھٹ کے ناوخود خوس پرست لوگ ڈھ نٹ بب نے‬
‫رہے۔۔۔‬
‫میں نے آخری ملچے نک اسکا ہاپھ پ ھام کر ان یظروں سے اسکو نجانے کی کوشش کی ل نکن‬
‫َ‬
‫کمرے میں آکر اس جسن کی سہزادی سے یظریں یہ ہ نا سکا اور انک نار پ ھر نےخودی کے عالم‬
‫میں ان آنکھوں میں ڈوب گ نا۔۔۔۔‬
‫اگلے دن میرے اپ ھنے سے نہلے وہ تونی پ ھاگ گنی لڑک ناں سرمانی ہیں ل نکن حجاب مج ھے سرم دال‬
‫کر تونی پ ھاگ جانی اصل میں وہ مجھ سے پ ھاگنی ہے نجانے کب مح نت لونانے سوہر کے‬
‫ق‬
‫آگے نےیس ہوجاؤں؟؟ میری خوش ہمی ہی مج ھے خوش کر سکنی پھی حجاب ناثیر نہیں۔۔۔۔‬
‫میں سوخوں کو چ ھنک کر آفس جانے کی ب ناری کر رہا پ ھا کے مج ھے عاصم کی کال آگنی میرا اور‬
‫اسکا وپزہ انکش ناپر ہونے واال ہے جسکے لنے مج ھے وایس دبنی جانا پڑیگا۔۔۔۔۔‬
‫ہانے سب م یظور پ ھا ل نکن حجاب سے دوری جان ل نوا پھی۔۔۔۔۔۔‬

‫میں نے حجاب کو کال کر کے ا نبے جانے کی اظالع دی ساپھ یہ آرڈر پھی جاری ک نا کے‬
‫میری غیر موخودگی میں گ ھر یہ آنے۔۔۔‬
‫ک نوں کے مج ھے ا نبے ناپ پر پ ھروشہ نہیں اور مج ھے یقین پ ھا حجاب میری نات صرور مانے‬
‫گی۔۔۔۔‬
‫دبنی آکر میں ا نبے ڈاکومب ئیس کے جکر میں اس قدر الجھ گ نا کے حجاب کو انک کال نک نا کر‬
‫ن‬
‫سکا ل نکن اگلے دن ا م ئیسی سے آکر سب سے نہلے میں نے حجاب کو کال کی میں خو نےجب نی‬
‫‪121‬‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫سے ا کی آواز سنے کے ب ظر یں پ ھا خب دس کالز کے یعد ھی حجاب نے میرا فون نا اپ ھانا‬
‫ّ‬
‫تو میرا ضیط خواب دےگ نا اس سے نہلے کے عصے میں اب نا یقصان کر کے میں فون توڑ د بنا‬
‫ُ‬
‫مج ھے آب نی کو کال کرنا ناد آنا۔۔ میں نے جلدی سے ایکا نمیر ڈانل ک نا نہلی ہی ب نل پر انہوں‬
‫نے فون اپ ھانا پ ھر خو حجاب نی نی نے مج ھے ب نگ ک نا میں نے پھی گن کر ندال ل نا وہ اب نی ماں‬
‫کے سا منے نہابت ادب سے مجھ سے مجاظب ہونی میں اسکی نےیسی سے حظ اپ ھا نا۔۔ اب‬
‫خب پھی فون کرنا دس ب ندرہ کالز کے یعد وہ ابنی مرصی سے فون اپ ھانی۔۔۔‬

‫” انکی خب مرصی ہونی ہے وہ بب ہم سے نات کرنے ہیں‬


‫ن‬
‫اور ہمارا ناگل ین تو د ک ھب نے‬
‫ہم تورے دن انکی مرصی کا اب یطار کرنے ہیں “‬

‫میں خو ہر کسی پر جکم جال نا ہوں اب اسکی مرصی کا مب یظر رہ نا ہوں اس قدر نکما کردنا اِ س‬
‫ُ‬
‫مح نت نے کے اسکے دنے زچم نل پ ھر میں پ ھال د بنا ہوں۔۔۔۔‬
‫نجانے ک نوں نہاں آکر ہر نل وہ مج ھے ناد آنی۔ اس قدر اسکی عادت ہو جلی پھی کے میں خود کو‬
‫پ ھال ببب ھا سونے جا گنے یس نل نل اسکا خویصورت جہرہ ان آنکھوں کے سا منے لہرا نا وہ میری‬
‫نےنانی نےیسی دنکھ کر ہیشنی ہے اور میں اسکی ہیسی دنکھ مسکرا د بنا۔ میں اب ہر دس ب ندرہ‬
‫م نٹ یعد اسے فون کرنے لگا ا سنے ب نگ آکر مج ھے نالک کردنا ل نکن قاندہ میرا ہی ہوا میں ایکل نا‬
‫آبنی کے نمیر پر کال کرنا اور وہ گ ھب نوں مجھ سے نات کرنے کے لنے مح نور ہوجانی خب پھی‬
‫‪122‬‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫م ُ‬
‫فون رک ھنی نہایہ ب نا کر یں اشی وقت دونارہ کال کرنا۔ اس سے نات کرنا اسے سب نا تورے دن‬
‫م‬
‫میں انک نہی کام ہونا جسے کر کے میں طمین ہونا ُپر سکون رہ نا وریہ نےجبنی رگ رگ میں‬
‫سراب نت کر جانی۔۔۔‬

‫نادساہ پھے ہم مزاج ہشنی کے‬


‫عسق نے ثیرے دندار کا قفیر ب نا دنا‬

‫ً‬
‫ہمارا کام یفرب نا جبم ہونے والے پ ھا میں ب نک نگ کرنے میں مصروف پ ھا عاصم کی صیح کی‬
‫قالبٹ پھی اور میری دن کی ببھی مج ھے آب نی کی کال وصول ہونی میرے نہاں آنے کے یعد‬
‫ً‬
‫یفرب نا وہ ہر دن کال کربیں انکی ببنی جبنی نےجس پ ھیں وہ ابنی ہی اب نوں پر مح نت ل نانے‬
‫ُ‬
‫والی جاتون ل نکن اس دقع خیر خیربت کے یعد انہوں نے خو خیر مج ھے س نانی اسے سن کر مج ھے‬
‫ابنی سماع نوں پر یقین یہ آنا۔ میں ابنی ہی ک یف نت سے انجان پ ھا دل کسی چھونے چنے کی‬
‫طرح اچ ھل اچ ھل کے ابنی خوشی ظاہر کر رہا پ ھا جیسے کونی من یش ند کھلونا ملنے واال ہو۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں اپراز ج نات جس کے لنے زندگی انک توچھ پھی حجاب ناثیر کے آنے سے اسے ا نی زندگی‬
‫ب‬
‫سے مح نت ہونے لگی اور اس مح نت کی یسانی خو حجاب ناثیر کے وخود میں نل رہی پھی اس‬
‫خیر نے مج ھے آج سرسار کردنا‪ ،‬زندگی جب نے کی انک اور ام ند۔۔۔۔۔۔۔ میں ب نک نگ چھوڑ دھڑم‬
‫سے ب نڈ پر گرا خویصورت ُپر سکون مسکراہٹ نے میری ہوب نوں کا اجاطہ ک نا۔۔۔۔‬

‫‪123‬‬
‫حجاب۔۔ میری جان میری زندگی آج تم مجھ سے یہ سایسیں پھی مانگو گی تو میں بیج ھے نہیں‬
‫ہ نوں گا یہ خوشی خو آج تم نے مج ھے دی ہے زندگی پ ھر میں نمہارا مفروض رہویگا۔۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫آج میں اب نا خوش ہوں کے کونی جیخ جیخ کر تو چھے مجھ سے ک نوں کرنے ہو اس سے مح نت‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫خب کے اسے م ناد ھی یں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” میں کہویگا اس سے مج ھے ک نوں یہ ہونی ایسی غورت سے مح نت جس نے مج ھے اعب نار دنا ہے‬
‫جس نے خود کو صرف ا نبے سوہر کے لنے سبب ھال کر رک ھا‪ ،‬میرے لنے سمب ھاال ک نوں یہ ہونی‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ایسی سے مح نت خو غیر مرد کی یظر نک سے جایف ہونی‪ ،‬ا کے ھونے سے کنے نی‪ ،‬اب نا نام‬
‫چ‬
‫کسی غیر مرد کے منہ سے سن کر خوف میں مب نال ہوجانی۔۔ ک نوں یہ کروں ایسی سے مح نت خو‬
‫ابنی عزت کروانا خود جاب نی ہے؟؟ خو خود کو پردے میں رک ھنی ہے ک نوں یہ کروں ایسی سے‬
‫مح نت خو میری ماں جیسی نہیں عزت کے جاطر جان نک د نبے والی ہے ل نکن خود کو کسی‬
‫پھی جال میں نامال یہ ہونے د بنی۔۔ وہ صرف میرے لنے ب نانی گنی ہے میں دب نا کی کسی‬
‫ہ ُ‬ ‫لن ُ‬
‫غورت سے پھی سادی کر لب نا کن اسے اعب نار یہ دے ب نا ساری زندگی میری یگا یں اسے ک‬
‫س‬
‫ن‬
‫کی یظر سے د ک ھئیں مغصوم ہوکر میرا ظلم سہنی رہنی ل نکن ” اعب نار “ یہ دے نانی خو حجاب نے‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫دنا ہے‪ ،‬آج وہ میری یظروں سے دور ہے تو ا کے دنے گنے اعب نار کی وجہ سے وریہ کونی اور‬
‫ُ‬
‫ہونی تو ساند اسے ا نبے ہی گ ھر میں ق ندی ب نا کر نہاں آ نا۔۔۔ وہ جاص نہیں مح نلف نہیں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫میرے یظریہ‪ ،‬میری سوچ‪ ،‬اسکے اعب نار نے اسے مح نلف ب نانا عام سے جاص ب نانا اور اشی‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫جاضنت نے اسے حجاب اپراز ب نانا وریہ آج وہ وہی عام ہونی میری ظروں سے کوسوں دور اور‬
‫میں اندھیری گل نوں میں پ ھنک نا۔۔۔۔“‬
‫‪124‬‬
‫” لوگ زلقوں کے اسیر ہونے ہیں‬
‫میں نے تو ثیرے حجاب پر دل ہارا ہے “‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسکے آنے سے ہر طرف اجاال پ ھنل گ نا تونی نک ھری وہ پھی پھی میری طرح ل نکن ا سنے خود کو‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫سمب نا ‪،‬میں اسکی طرح نہادر نہیں خود کو جاہ کر پھی یہ سم نٹ سکا ل نکن اسکی موخودگی نے‬
‫مج ھے سم نٹ ل نا اور آج اس بنی خوشی نے میرے دل کا ہر زچم‪ ،‬ہر گاؤ پ ھر دنا۔ میں نےنانی‬
‫سے کل کا اب یطار کر رہا پ ھا انک انک نل صدتوں جیسا لگ رہا پ ھا اب اِ س بنی خوشی کے آنے‬
‫سے نہلے میں سب ندل دویگا حجاب اور مہوش کو ل نکر ا نبے قل نٹ میں سفٹ ہوجاؤیگا ل نکن‬
‫اِ س سے نہلے حجاب کو یقین دالؤیگا ابنی مح نت کا‪ ،‬اعب نار ابنی وقا کا ‪ ،‬ا نبے ند لنے کا اسے‬
‫ب ناؤیگا ا ِسکے آنے کے یعد میں نے سراب کو ہاپھ نک نہیں لگانا ہاں یس سادی کے دن‬
‫ُ‬ ‫ّ‬
‫پھوڑی نی۔۔ ل نکن نی عصے میں پھی اسکے یعد تو ہاپھ پھی نہیں لگانا سب ب ناؤیگا اسے ا ک‬
‫ن‬
‫ُ‬
‫انک لقظ‪ ،‬اس سے خڑی ہر ناد‪ ،‬یہ نےجب نی خو اسکے یعیر ہونی ہے سب کجھ۔۔‬
‫ُ‬ ‫َ‬
‫ن‬
‫وہ ب نڈ پر لب نی بب ند کے مزے لوٹ رہی پھی نےخودی کے عالم میں میں اسے د ک ھے جا رہا پ ھا‬
‫نکدم اذان کی آواز سے ب ند ہونی آنکھوں نے ج ئیش کی وہ اب نا ہاپھ ب نٹ پر پ ھیرنی لگی وہ اس‬
‫بنی خوشی کو محسوس کر رہی پھی خو اسے ماں کے ر نبے پڑ قاپز کرنگی۔۔۔ اِ سکی اِ س خرکت نے‬
‫میرے جسم میں سکون کی لہر دوڑا دی یہ دلکش م یظر میں نے زندگی پ ھر کے لنے ان آنکھوں‬
‫میں حقظ کر ل نا۔ وہ اجانک سے یظریں محسوس کر کے اپھی مج ھے دنکھ کر نکدم توکھال گنی دو بنا‬
‫‪125‬‬
‫ُ‬
‫ب نڈ سے چ ھٹ اپ ھا کر نہ نا۔۔۔۔ میں اسے افسوس سے دنک ھنا رہا ک نا کہ نا حجاب ناثیر کا؟؟ اسکا‬
‫یس جلے تو سوہر نک سے پردہ کرے۔۔۔ ل نکن اسکی اس خرکت نے مج ھے مسکرانے پر مح نور‬
‫کردنا۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫م ُ‬
‫ج‬
‫یں اسے ا نبے گزرے دن کی داس نان س نا رہا پ ھا کے وہ یس مجھ سے پ ھا گنے کی کوشش‬
‫میں پھی اور نہی ہوا اسامہ کے آنے ہی وہ واسروم میں پ ھاگ گنی۔ میں اسامہ کے ساپھ‬
‫ُ‬
‫ناثیر ایکل کے ناس جال آنا کافی دپر ان سے نابیں کیں میری یظریں نار نار دروازے کی طرف‬
‫ق‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫پ ُ‬ ‫س‬ ‫پ ھئ ُ‬
‫ب‬ ‫ق‬
‫ا یں ا کی نے سی سے وا ف ہونے ہوے ھی ا کے دندار کا ظر پ ھا ھی ھی وا عی‬ ‫ج‬
‫ُ‬
‫دل سے یکلی دعا ق نول ہونی ہے جیسے اس وقت میری ہونی وہ ا نبے نانا سے ملنے معمول کے‬
‫ب‬
‫مطاتق وہیں آگنی اکیر خب میں اِ س وقت کال کرنا وہ انہی کے ناس ببھی ہونی ہونی ساند‬
‫ُ‬
‫اِ س خوشی نے حجاب کو پھی ندل دنا میں اسکی یظریں خود پر محسوس کر رہا پ ھا خو میری یظریں‬
‫خود پر چمی دنکھ نار نار دو بنا سہی کرنی۔ ڈپر کرنے وقت میں انک انک ڈیش پرانے کر رہا پ ھا‬
‫ا نبے دتوں یعد ناکش نان کا ک ھانا ک ھانا پ ھا وہ پھی اب نا لذنذ کے ب ندہ ایگل ناں جاٹ کر رہ جانے‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ل نکن حجاب وہ اس وقت گم سم پھی کار میں پھی اِ سے تو لنے پر اکسانا ل نکن اسکا رویہ مج ھے مزند‬
‫پریسان کر گ نا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫کمرے میں آنے ہی میں نے اسے ب نانا اس ب نی ب ندنلی نے حجاب کو کس قدر جسین ب نا دنا‬
‫ہے اسے اجساس دالنا کے میں اس خوشی سے انجان نہیں ل نکن وہ تو میری یفرت میں اس‬
‫قدر اندھی پھی کے میری ہر مح نت پ ھری سر گوشی کا خواب یفرت سے دنا۔۔۔۔ ہاں حجاب‬
‫ُ‬
‫ناثیر نے مج ھے توڑ دنا رپزہ رپزہ کردنا میرے وخود کو اسکی یفرت نہیں پھی اب نہا پھی یفرت کی وہ‬
‫‪126‬‬
‫میری یفرت میں اس قدر اندھی ہوگنی کے یہ نک یہ دنک ھا اپراز ج نات اِ سکے سا منے چ ھکا پ ھا‬
‫پ‬
‫اخیراف ک نا پ ھا مح نت کا جس پر حجاب ناثیر نے پڑی دلیری سے لع نت ھیجی۔۔۔‬
‫ہاپھ لگانے کی کسی کی اوقات نہیں پھی‬
‫ک ک‬
‫ثیری مح نت نے ھبیچ ھبیچ کے نما چنے مارے ہیں‬
‫چ‬
‫وہ رو رہی پھی میرے سا منے میرا دل جاہا اسے ھیجھوڑ کر توچھوں۔۔۔۔‬

‫” زنان تو کھول‬
‫یظر تو مال‬
‫خواب تو دے‬
‫میں کبنی نار لونا ہوں‬
‫مج ھے جساب تو دے “‬

‫ُ‬
‫ہر نار اسکے قدموں میں آگرا ک نا کجھ یہ ک نا اور وہ؟؟؟ ل نکن یہ آخری دقع پ ھا یس۔۔۔۔۔‬
‫ج ُ‬
‫میں اب نا تونا دل نمشکل سم ئب نے کلب النا آنا اس وقت یسے یں اِ س قدر ڈونا ہوا پ ھا کے‬
‫م‬
‫دوست کے سا منے حجاب کو گالی دی ڈالی وہ میری نگڑنی جالت دنکھ کر مج ھے اوپر روم میں لے‬
‫آنا جہاں اکیر ہم سب مل کر نارنی کرنے کسی ک نل کو نکڑنا ہونا تو خود پڑ ھنے کمرے میں۔۔۔۔‬
‫میں نےہوش ہر خیز سے نےخیر پ ھا خب پھوڑا نہت ہوش کی دب نا میں لونا تو خود کو نک نا نانا‬
‫عاصم مج ھے نمو نانی نال رہا پ ھا۔ سعد اور جادی مج ھے افسوس سے دنکھ رہے پھے ج نکے میرے سر پر‬
‫‪127‬‬
‫ن‬ ‫ل‬‫ھ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫س‬
‫ع ناس ک ھڑا پ ھا جس نے میری نی جالت د کھ میرے سوالوں کا خواب دنا۔ خو ڈنڈ سے‬
‫خڑے پھے میرے ڈنڈ کی توری خرکت مج ھے ب نانی۔۔۔‬
‫” ثیرا ناپ اول درچے کا کمب نا ہے “ میں نمشکل اپ ھا۔ ع ّناس کی نات مج ھے انک آنکھ یہ‬
‫پ ھانی۔ میرا ہاپھ اسکے کے گال پر یسان چھوڑ گ نا‬
‫” ثیرے ناپ کو آج نک تو کہہ کر یکارا ہے؟؟ خو میرے ناپ کو کمب نا کہ رہا ہے؟؟؟ جیسا‬
‫پھی ہے میرا ناپ ہے سالے پھونک‬
‫اب “ ّناس کے لنے پ ھیڑ عام نات پھی ہم دوسنوں میں یہ سب نارمل پ ھا ل نکن ُاسے عصہّ‬
‫ع‬
‫تو دنک ھانا پ ھا اس لنے جاموش رہا میں نے پھی اس پر لع نت پ ھیج کر عاصم سے توچ ھا۔۔‬
‫” عاصم نار تو ب نا ک نا ہوا؟؟ “‬
‫ُ‬
‫” ثیری ب ناری نےنی مہک آنی پھی ثیرے ناپ کے کہنے پر ہم نے اسکی توری نات ریکارڈ‬
‫ُ‬
‫کرلی۔۔۔ ہوا یہ کے تو یسے میں یبچے نماسا کر رہا پ ھا ببھی ع ناس نج ھے اوپر لے آنا اس نے ایکل‬
‫کو کال کی ثیری ک نڈیسن ب نانے کے لنے ل نکن انہوں نے کہا رازی کو وہیں چھوڑ کر گ ھر یکل‬
‫جاؤ۔ ع ناس جانی کو یہ ہضم کہاں ہوا؟؟ وہ واسروم میں چ ھپ گ نا توری قلم دنک ھنے کے لنے‬
‫م‬
‫کجھ دپر یعد ثیری جان۔۔۔ ثیری نےنی۔۔۔۔ “ اسکی نات کمل ہونے سے نہلے میں نے‬
‫اسکے ک ندھے پر مکا خڑا۔۔۔‬
‫” آ۔۔۔۔۔ رازی تو مج ھے کجھ نہیں کہہ سک نا علطی ثیری ہے اب نا فری ک نوں ہونا ہے کے لڑکی‬
‫ثیرے ساپھ کے خواب د نک ھے “‬
‫ع ناس کا لہجا سرد پ ھا‬
‫‪128‬‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫” میں نے کونی آسرا نہیں دالنا اسے “ یں نے کی آواز یں ا یجاج ک نا میرا ہجہ مزور‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫ب‬‫ج‬ ‫م‬ ‫م‬
‫پ ھا۔۔۔۔‬
‫ً‬
‫” ہاں ببھی وہ اب نی ناگل ہو رہی پھی ثیری ساپھ الگ الگ توز ب نا کے ب نکخرز لے رہی پھی یقب نا‬
‫نل نک م نل کر کے سادی کرنے کا ارادہ ہوگا وریہ کونی سرے عام خود کو ندنام نہیں کرنی۔۔‬
‫ُ‬
‫خیر ع ناس نے ہمیں کال کر کے اسکی ساری خرکت ب نانی یس میں نے جب نی کو کال کر‬
‫کے سارا سامان م نگوانا کبمرا وغیرہ جس سے لگے ہم کسی جب نل سے ہیں یس وہ م نڈم پھی‬
‫ہمیں دنکھ کر ڈر گنی ہم نے سوجا اِ س ج نت کی خوشی میں نارنی کرنی ہے تو لوبیں اس نکری‬
‫ُ‬
‫کو؟؟ اسے کجھ گولڈ اور بیسے ل نکر چھوڑ دنا۔۔۔۔۔ “ عاصم کی نات سن کر مج ھے اجساس ہوا نہلے‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫ہی مہک خود سے دور کرنا جا ہنے پ ھا یہ شچ پ ھا میں ہمیشہ سے ا کی یش ند سے وا ف پ ھا‬
‫ق‬
‫ل نکن۔۔۔ یہ پھی شچ ہے میں خودعرض ب نا خب خود کسی نامخرم ر سنے میں نہیں ب ندھا تو ایسی‬
‫لڑکی سے ک نوں سادی کرنا خو ہر دن انک الگ رسنہ ب نانی ہے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫” ریکارڈنگ س ناؤ “ میرے کہنے پر ع ناس نے نگڑا منہ ب نا کر رنکوڈنگ اون کی۔۔۔‬
‫” نلیز مج ھے جانے دو ڈنڈی کو ب نا لگا تو مج ھے جان سے مار د بنگے یہ سب میں نے رازی کے ڈنڈ‬
‫کے کہنے پر ک نا انہوں نے کہا یہ نات یس ہمارے درم نان رہے گی۔۔ وہ لڑکی اسے چھوڑ‬
‫دنگی یہ ب نکس دنکھ کر تو میں۔۔۔۔۔۔ “ وہ رو رہی پھی اور ڈنڈی کے نام سے مج ھے مہک کا وہ‬
‫سریف ناپ ناد آنا خو ریسیسن کے دن حجاب پر گ ندھی یظریں گاڑھے ہوے پ ھا۔۔۔‬
‫” ڈنڈ کو کال کرو دھمکی دو آپ کا بب نا ہمارے ہاپھوں لگا ہے۔۔ اور ان سے کہو کمب نا ڈرگز‬
‫ل نکر ہم سے قصول نکواس کر رہا ہے ساپھ مہک کی ریکارڈنگ سب نڈ کرو اور آپ کے بب نے کو‬
‫‪129‬‬
‫ہوش میں الکر کورٹ میں بیش کر بنگے یہ پھی کہو۔۔۔ جلدی۔۔ اور مہک کا بیسا عرب نوں میں‬
‫ناب نو نا سہرا شجاؤ۔۔ ل نکن نارنی ہوگی تو گر بنڈ نارنی وہ پھی ڈنڈ کے بیسوں سے۔۔۔۔“ میری کہنے‬
‫پر جاروں نے نےاجب نار مج ھے دنک ھا جاروں کے جہرے پر سیطانی ہیسی پھی پ ھر انہوں نے وہی‬
‫ک نا ڈنڈ سے بیسے وصول۔ جیسے ہی ڈراب نور نے کلب کے ناہر آکر ج نک سعد کو دنا میں کلب‬
‫سے یکل آنا اور ڈراب نور کے ساپھ گ ھر جال آنا جہاں میں نے ڈنڈ کو نہت کجھ ناور کرانا ل نکن مج ھے‬
‫اندازہ نہیں پ ھا وہ جان جابیں گے میری خرکت ہے ل نکن یہ پھی شچ ہے وہ ڈنڈ ہیں میرے‬
‫مجھ سے زنادہ ان کاموں میں انکسیرٹ ہو نگے۔۔۔‬
‫ڈنڈ کے ساپھ اس فساد کی خڑ(حجاب) کو پھی میں نے اچ ھا جاصا ڈرانا ل نکن اس نےفرار دل‬
‫ُ‬
‫کو فرار یہ آنا وہ ب نوفوف مزے سے جافو ل نکر سو گنی میری بب ند خرام کر کے اس لڑکی نے وہاں‬
‫ُ‬
‫وار ک نا ہے جہاں میں نےیس پ ھا۔ رہ رہ کر اسکی نابیں ناد آبیں تو میں سوج نا آخر اب نا ک نوں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ندال؟؟ نار نار ک نوں لونا اسکے ناس؟؟ میں نے اسکا اعب نار ک نا‪ ،‬اسے عزت دی‪ ،‬مح نت دی ب نوی‬
‫ہونے کا مفام دنا‪ ،‬اور وہ؟؟؟ صرف سوہر نک یسلبم یہ کر سکی؟؟ میں نے توری ہشنی لونا‬
‫ُ‬
‫دی اس ُپر اب نوں کو بیج ھے چھوڑ آنا اور وہ زندگی کی راہ میں مج ھے اس سیسان را سنے پر یہ کہہ کر‬
‫چ‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ح‬‫ی‬‫ھ‬ ‫گ ل پ‬
‫چھوڑ نی ” ع نت نی ہوں نمہاری مح نت پر؟؟ “ ا کے الفاظوں نے میرے ز می دل کے‬
‫نکڑے کردنے میں ندل گ نا ہاں وہی سیطان ین گ نا خو اسے ” اچ ھا “ ل نکن مج ھے ” خوف “‬
‫ُ‬
‫میں مب نال کرنا۔۔ نہلے سے زنادہ ڈرنک کرنے لگا اسے میری عل یظ یظریں نہیں یش ند پ ھیں میں‬
‫پ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬ ‫چ‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫ل‬ ‫ک‬
‫نے اسے د ھنا ھوڑ دنا‪ ،‬میرا تول نا اسے زہر گ نا پ ھا‪ ،‬یں نے تول نا ھوڑ دنا‪ ،‬اسے فرت ھی‬

‫‪130‬‬
‫س‬ ‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ق‬ ‫س‬ ‫م ُ‬
‫میرے سر ہانے سے یں ا کے وخود سے عا ل ہوگ نا یہ سب ک نا یں نے کن صرف ا کی‬
‫یظروں میں ُپرا ب نا وہ ب نا جس سے وہ خوش پھی‬
‫ُ‬ ‫ُ ُ‬
‫مج ھے قکر پھی اسکی اسکے اندر نلنے میرے وخود کے حصے کی اور ناجا ہنے ہوے پھی میں اسے‬
‫پھول نہیں نا نا ان دتوں گ ھر میں سب نہت خوش پھے مہوش نک حجاب سے نات کرنی یس‬
‫ُ‬
‫انک میں روپ ھا صبم پ ھا جس سے وہ عاقل پھی اسے آج پھی کونی فرق نہیں پڑنا میرے یہ‬
‫ہونے سے میں صیح سے انک م ئب نگ میں پزی پ ھا ڈنڈ نے مب ئیں کر کے مج ھے وہاں پ ھیجا پ ھا‬
‫مج‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫توری رات اس پر کام ک نا اور اس دن پروج کٹ لنے کی خوشی کے ساپھ ھے ہللا نے ا ک اور‬
‫خوشی سے توازا " رچمت “ اور ” یعمت “۔۔۔ تو ماہ یعد مج ھے زندگی جب نے کی ام ند ملی جسے حجاب‬
‫چ ھین جکی پھی میں ا نبے نخوں کو سب نے سے لگانے کے لنے نےجین پ ھا ہسب نال جاکر سب‬
‫سے نہلے حجاب کی ک نڈیسن معلوم کی پ ھر دوڑنا ہوا وہاں نہیجا حجاب آج نہت ندلی ندلی لگ رہی‬
‫پھی جسین تو وہ ہمیشہ سے پھی ل نکن آج جہرے پر روتق ہی پرالی پھی میں کاٹ میں سونے‬
‫نخوں کی طرف پڑھا انہیں ب نار ک نا ساپھ حجاب کو اجساس دالنا جاہا ل نکن آج پھی وہ جاموش‬
‫پھی‪ ،‬میرے وپران دل کی طرح۔۔۔‬
‫نخوں کے آنے سے ہم میں پھوڑی نہت نات ج نت ہونے لگی ل نکن صرف کام کی وہ نالوجہ‬
‫ُ‬
‫یہ مجھ سے وہ مجاظب ہونی یہ میں اس سے زندگی یس جاموشی سے کٹ رہی پھی۔۔ میں‬
‫ُ‬
‫کبھی آفس جال جا نا کبھی نہیں ڈرنک معمول سے کم ہی کرنا دادو آبیں تو دپر نک ان کے ناس‬
‫ببب ھا رہ نا دو بین دقع حجاب کو ل نکر میں دادا کی خوایش پر گاؤں جال آنا ا ِشی طرح یس یہ دن‬
‫ُ‬
‫کٹ رہے پھے ل نکن میری زندگی میں وہ دن آنا خب سہی معب نوں میں میں نے اسے ناد‬
‫‪131‬‬
‫ک نا۔۔۔ جسے دب نا کی اس پھول پ ھلب نا میں پ ھال حکا پ ھا میں عاقل پ ھا کے وہ ا نبے ہر ب ندے کو‬
‫ُ‬
‫ناد رک ھنا ہے انک ب نا نک اسکی مرصی کے یعیر نہیں لہرا نا۔۔۔۔‬

‫ُ ُ ُ‬
‫ھ‬ ‫پ‬
‫اِ ک دب نا پھول لب نا شی‬
‫ُ‬
‫اِ ک گویگا‪ِ ،‬نہرا‪،‬اندھا ِدل‬

‫زندگی میں نہلی نار آج میری روح کابنی پھی اب نک مسلسل میرے کاتوں میں درد ناک‬
‫جیچیں گونج رہیں ہیں۔۔۔‬
‫” را۔ ۔زی۔۔۔ ما۔۔۔ مج۔۔۔مج ھے نجا لو وہ۔۔۔ میری۔۔۔ ساپھ۔۔۔آ۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔آ۔۔را۔‬
‫ُ‬
‫۔۔زی۔۔ “ مہوش کی درد ناک جیچیں سن کر میں خو یسے میں دت لب نا پ ھا ہڑپڑا کر اپ ھا میری‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں یسے اور بب ند کی وجہ سے لہو رنگ پ ھیں میں اس قدر یسے میں پ ھا کے جل نا پھی مجال‬
‫لگ رہا پ ھا گ ھر سے یکلنے سے نہلے میں نے انک کام ک نا پ ھا توکرانی سے نل نک کافی م نگوانی۔‬
‫جسکے بین چمچ پ ھر کے میں نے منہ میں ڈالے پھے۔۔ کافی کا ہی اپر پ ھا کے میں جلنے کے‬
‫قانل رہا۔ ساپھ میں نے مہوش کی آنی لوکیسن کا ا نبے ایش نکیر دوست کو پھی ب نانا مج ھے معلوم‬
‫ن ن‬
‫پ ھا وہاں نک ہیح نے ہیح نے میں ابنی ہوش گوا دوں گا۔۔۔‬
‫میری کار ہوا کی رق نار سے ثیزی سے کلب کی طرف روایہ پھی جہاں مہوش کی لوکیسن سو ہو‬
‫رہی پھی۔۔۔ ڈرب نو کرنے پھی میرے ہاپھ مسلسل کابپ رہے پھے۔۔ نمشکل میں نے ناس‬

‫‪132‬‬
‫پڑی کافی کا انک اور چمچ پ ھر کے منہ میں ڈاال آج میں ہارنا نہیں جاہ نا پ ھا اگر آج میری فسمت‬
‫مج ھے دعا دنگی تو ساری زندگی ابنی نہن سے یظریں نہیں مال سکویگا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” ہللا۔۔ میری۔۔۔ نہن۔۔۔ اسکی حفاظت کرنا “ مج ھے ابنی آواز آج خود اجبنی لگی نجانے کب نے‬
‫سالوں یعد آج میں نے ا نبے مقصد کے لنے جدا کو یکارا پ ھا ایسان پھی کب نا مطلب پرست‬
‫ُ‬
‫ہے ناد پھی بب آنی گی خب موت کا فرسنہ ا نکے نےجد فربب ہوگا۔۔‬
‫ثیزی سے جلنی کار کلب کے ناہر آرکی لڑک ھڑانے قدموں سے میں کار سے یکل کر کلب کی‬
‫جابب دوڑا۔۔۔‬
‫اندر آنے ہی انک ظاہرایہ یظر میں نے تورے کلب میں دوڑانی وہ کہیں نہیں پھی میرا دل‬
‫آج معمول سے ثیز دھڑک رہا پ ھا آج نےیسی کی اب نہا پھی میں کسی چنے کی طرح نلک کر رونا‬
‫ُ‬
‫جاہ نا پ ھا۔ ہوش و ہواس اس وقت ساپھ نہیں دے رہے پھے میری نہن اسکی جان۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫ک نا کر رہا ہوگا وہ وجسی؟؟؟ یہ سوچ کر ہی میری روح لرزنے لگنی ببھی اوپر کی جابب آ ک ھیں‬
‫ب ند کنے یس میں نے انک لقظ آ نا ک نا وہی ہے خو مج ھے اِ س ق نامت خیز م یظر سے نجا سک نا ہے‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫” ہللا “ آ ک ھیں ب ند کنے میں نے ا نبے رب کو یکارا۔ پ ھر نکدم آ ک ھیں کھو لنے ہی مج ھے وہ م یظر‬
‫دنک ھا جسے سوچ کر میرا دل نلک نلک کے رونا۔۔مہوش گالس وال کو دوتوں ہاپھوں سے زور‬
‫زور سے ب نٹ کے مدد کی پ ھنگ مانگ رہی پھی ل نکن نہاں سب التوڈ م نوزک میں مدہوش‬
‫سراب کے یسے میں دت کسی کی آنی مسلسل جیخوں سے انجان ا نبے مشعلے میں مشغول‬
‫پھے۔۔‬

‫‪133‬‬
‫” مہوش “ میں ثیر کی ثیزی سے سا منے بنی سیڑتوں کی طرف پ ھاگا۔۔۔ سا منے بین بین رومز‬
‫پھے میں ثیزی سے درم نانی دروازے کی طرف گ نا ل نکن الک ہونے کی وجہ سے ہب نڈل گھما نا‬
‫ہاپھ وہیں رک گ نا۔۔ میں تو ان گل نوں کا کھالڑی ہوں پ ھر آج ک نوں فسمت مجھ سے روپھی‬
‫ہے؟؟ کونی میرے ساپھ ک نوں نہیں؟؟ دماغ ک نوں آج مج ھے دعا دے گ نا۔۔۔‬
‫” چھوڑو رازی۔۔۔۔را۔۔۔رازی۔۔۔ “ اندر سے آنی جیخ نے میری ثیز جلنی دھڑک نوں کو مدھم‬
‫کردنا۔۔میرا وخود یسب نے میں سراتو پ ھا مج ھے سایس لب نا دسوار لگا۔۔ ببھی میری ج نب میں رک ھا فون‬
‫ً‬
‫رنگ ہوا ندخواشی میں نے ج نب میں ہاپھ ڈاال ببھی مج ھے ابنی فسمت پر رسک آنا فورا سے یں‬
‫م‬
‫نے وہ جانی یکالی جسے اکیر میں اور میرے دوست ہر کی انالک کرنے کے لنے توز کرنے خو‬
‫میں نے خود ب نوانی پھی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں دروازے کو الت مارنا اندر دوڑا آنا مہوش کے اوپر چ ھکا وہ شخص مسلسل اسے قاتو کر رہا پ ھا‬
‫ُ‬
‫مہوش بب ند کی جالت میں اسے خود سے دور دھک نل رہی پھی۔۔۔‬
‫” کمب نے‪ ،‬خرام زادے۔۔ “ میں کسے پھوکے سیر کی طرح دھاڑا اور اس پر چ ھب نا اسے سرٹ‬
‫سے نکڑ کے مہوش سے دوڑ ک نا اور س ندھے ہاپھ کا مکا ب نا کر توری فوت سے اسکے منہ پر مارا‬
‫”آ۔۔۔“ وہ درد سے کراہ اپ ھا میں نے اسکا گر بنان شحنی سے نکڑ کے چ ھ یکا دنا جسکی وجہ سے‬
‫سرٹ کے بین توٹ کر زمین پر پ ھکر گنے۔۔۔‬
‫” ہاپھ کیسے لگانا میری نہن کو؟؟ تول کنے؟؟ جاب نا ہے میں کون ہوں؟؟؟ ک ھڑا ک ھڑا ثیری‬
‫یسلوں کو ب ناہ کر دویگا پ ھنک مانگ نا پ ھیرے گا۔۔۔ کنے پھی نج ھے منہ نہیں لگابیں گنے۔۔۔‬

‫‪134‬‬
‫کمب نے تو نے چھوا کیسے اسے۔۔۔۔ “ اب نا توٹ اسکے منہ پر ر کھے آج میں اسکے لنے موت کا‬
‫فرسنہ ین کر آنا پ ھا وہ آدمی ہابپ رہا پ ھا اسکی سایس انکی ہونی پھی۔۔‬
‫” چھو۔۔۔ ہاپھ یہ۔۔۔نہیں۔۔ لگاتویگا۔۔ “ میں نے ساب نڈ پر واس پڑا دنک ھا تو اسکی طرف پڑھا‬
‫آج میرے سر پر خون سوار پ ھا۔۔۔ وہ آدمی مج ھے خود سے دوڑ جا نا دنکھ نمشکل اپ ھا وہ ل نگڑا کر‬
‫جل رہا پ ھا۔۔ ج نکے میں نے واس اپ ھا کر توری فوت سے اسکے سر پر وار کرنا جاہا پر واس‬
‫سا منے بنی گالس وال کو لگا جس سے کلب میں جیچیں گونجی سب اوپر کی طرف دوڑے۔۔‬
‫میں مب ھناں پ ھیح نا اب نا وار جالی جا نا دنکھ اسے مارنے دوڑا۔۔ وہ آدمی ل نگڑا کر کھلے دروازے کی‬
‫طرف جا رہا پ ھا کے میں نے بیج ھے سے اسکی ب نٹ پر الت ماری۔۔ میں اسے پری طرح ب ئب نے لگا‬
‫خوتوں سے کبھی اسکے جہرے‪،‬سب نے تو کبھی ب نٹ کو زچمی ک نا ناہر ک ھڑی غوام ہمیں رو کنے‬
‫کے نجانے مونانل لنے ونڈتو ب نا رہی پھی۔۔ ب بھی م ئب یخر دوڑنا اندر آنا۔۔‬
‫” سر نلیز چھوڑ دیں اسے ہم دنکھ لیں گنے نلیز سر ہمارا کلب۔۔۔ “‬
‫” نکواس ب ند کر ثیرا کلب مب نوں میں ب ند کروا سک نا ہوں اور مب نوں میں ک ھڑا کر سک نا ہوں ل نکن‬
‫ک نا میری نہن کی جانی عزت وایس ال سک نا پ ھا؟؟؟ تول کمب نے اسے لنے نال نا ہے سب کو؟؟‬
‫یہ کرنے کے لنے رومز د بنا ہے اگر ثیری نہن۔۔ “ میری روب دار آواز تورے روم میں گونج‬
‫ن‬
‫رہی پھی سرخ آ ک ھیں لنے میں اسکی جان لبنے کے در پر پ ھا۔۔ مبیخر کا کولر میری نکڑ میں‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫” نمیز سے نات۔۔ “ م ئب یخر کو پھی ع ّصہ آگ نا ل نکن اگلے ہی ملچے میری سرد آواز گونجی۔۔‬
‫” تو التق نہیں اسکے آتوٹ۔۔۔ “ میں نے م ئب یخر کا کولر چھوڑ کر اسے دور دھک نال۔۔۔‬
‫‪135‬‬
‫” ہ نو نہاں سے ک نا ہو رہا ہے؟؟ “ تولیس پ ھیڑ میں راسنہ ب نانی اندر آنی ایش نکیر نے سب سے‬
‫نہلے یبچے گرے آدمی کو اپ ھانے کا کہا کایش ئب نل اسے اپ ھانے لگے ج نکے میرا دوست ع ّناس‬
‫جس نے قہبم اچمد کے معملے میں پھی میری ہ نلپ کی پھی اندر کی جابب پڑھا۔۔‬
‫” اپراز تم قکر نا کرو اسے ایسی سزا دیں گنے کے کبھی کسی لڑکی کو ہاپھ لگانے کے قانل‬
‫نہیں رہے گا۔۔۔“ لڑکی سے میرا جہرہ نارنک ہوگ نا میں ب نڈ کی جابب دوڑا۔۔۔‬
‫پ ھنے کیڑوں میں ہوش و خواس سے ب یگایہ وہ سونی ہونی کوی مغصوم شی گڑنا لگ رہی پھی‬
‫ل نکن اسکے نازو اور گلے پر زچموں کے یسان واضع کر رہے پھے اسے نےمول کرنے کی‬
‫کوشش کی گنی ہے۔۔۔‬
‫” اپراز اسے ہسب نال لے جاؤ۔۔۔نلیز دپر نا کرو میرے لنے کونی کام ہو تو صرور ب نانا۔۔۔ میری‬
‫کایش ئب نل ساپھ جانے گا بب نک میں اس ذل نل ایسان۔۔۔ “ ع ّناس نے انک یظر مہوش کو‬
‫دنکھ کر منہ پ ھیرا۔۔ یہ اسکے لنے عام نات پھی ہزاروں ا یسے کیسسز آنے پر نہاں وہ لڑکی پھی‬
‫خو اسے اب نا پ ھانی ماب نی پھی میری یظروں سے اسکا یہ عمل توس ندہ نہیں پ ھا۔۔۔‬
‫” نہیں یس انک کام کرنا ان سب کے فون سے ونڈتو ڈنل نٹ کروانا اور ان سب کو ہ ناؤ‬
‫ناکے میں اسے ہسب نال لے جاؤں “ میری یظریں چ ھکی ہونی پ ھیں کونی اور نہیں تو ع ّناس‬
‫نے میری نہن کی جالت دنکھ لی یہ سوچ میرا دماغ پ ھاڑ رہی پھی میں نے ب نڈ س نٹ سے جادر‬
‫یکل کر مہوش کو ڈاب نا اور اسے نازوؤں میں ل نکر ناہر یکال۔۔۔۔‬
‫کایش ئب نل نے سب کو دور ہ نا کر میرے لنے راسنہ ب نوانا جانے وقت میری یظر انجکسن پر‬
‫پڑی پھی میں نجا نہیں پ ھا کے جان نا نا نا۔۔۔۔۔آدھے گ ھب نے سے میں مسلسل کورنڈور کے‬
‫‪136‬‬
‫جکر لگا نا رہا میری نہن اندر ہسب نال کے کمرے میں پھی ڈاکیر مج ھے ب ندرہ م نٹ کا کہ کر گنے‬
‫پھے نہاں نہلنے آدھے گ ھبنے سے زنادہ وقت گزر حکا پ ھا۔۔۔‬
‫” اپراز نمہاری نہن نلکل پ ھنک ہے اسکے ساپھ زنادنی نہیں ہونی ل نکن اسے ہانی ڈوز دنکر‬
‫ب نہویش ک نا گ نا ہے۔۔۔ تم ب ناؤ تم اب پ ھنک ہو۔۔۔ “ بب نا جس سے ہسب نال کے جکر لگانے‬
‫میری جان نہجان ہو جکی پھی اس نے جیسے مج ھے زندگی کی توند س نانی۔۔‬
‫” میں پ ھنک ہوں بب نا مجھ۔۔۔۔مج ھے مہ۔۔۔مہوش کا ب ناؤ؟؟ اسے کب نک ہوش آنے گا؟؟‬
‫“ یسب نے سے سراتور میں اس وقت انک نےجان سا وخود لگ رہا پ ھا یہ جسم میں جان پھی یہ‬
‫اب نا کونی ہوش میں خو ہر خیز کو ک ھنل سمج ھنا پ ھا آج خود فسمت کے ہاپھوں انک ک ھنل ین کر‬
‫رہ گ نا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” شی از قاین۔۔۔ تم مل لو جا کر اسے “‬
‫میں لرزنے وخود کے ساپھ اسکے ناس آکر ببب ھا وہ مج ھے دنکھ کر جہرہ دوسری جابب موڑ گنی۔۔۔‬
‫” وہ ہماری ہی تونی میں پڑھ نا ہے‪ ،‬میرا سننیر ہے۔۔ انک اتوبٹ میں ہماری جان نہجان ہونی‬
‫پ ھر دوسنی حجاب کو وہ کبھی اچ ھا نہیں لگا مج ھے پھی وہ ہمیشہ کہنی پھی اسکی یظریں ہر آنی‬
‫جانی لڑکی کے وخود پر ہوبیں میں نے ہمیشہ اسکی نات ان سنی کی۔۔۔ آج وہ مج ھے ا نبے ساپھ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کلب لے گ نا۔۔۔۔ میری ڈریس پر انک وثیر نے ڈرنک گرا دی اسے ہی صاف کرنے اس‬
‫روم کے واسروم میں گنی پھی ل نکن آذر نے دروازہ الک کر دنا۔۔ مج ھے حجاب کی انک انک‬
‫مج‬ ‫ب‬‫ک‬ ‫پ ُ‬
‫ل‬ ‫ل‬
‫نات ناد آرہی ھی اسکا کہا قظ قظ شجا پ ھا نی ہی نار وہ ھے آذر کے سا منے ڈابٹ کر ا نبے‬
‫ساپھ ل نگی ل نکن میں نے یقین نہیں ک نا۔۔۔ وہ خب روم الک کر کے میرے ناس اس‬
‫‪137‬‬
‫س‬
‫نے۔۔۔۔۔۔ “ اسکے ہلنے ہوب نوں کو دنکھ میں اسکے الفاظ ھنے کی کوشش کر رہا پ ھا میرا‬
‫مج‬
‫ذہن مفلوج ہوحکا پ ھا۔۔۔ اپھی نک دل ثیزی سے دھڑک رہا پ ھا۔۔ خب وہ کہکر جاموش ہوگنی‬
‫ن‬
‫بب اسکی وپران آ ک ھیں دنکھ مج ھے عاصم کی نابیں ناد آبیں اسکے نہنے آیسوؤں مج ھے میری علطی‬
‫کا اجساس دل رہا پ ھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ً‬
‫” میں نے فون کلچ سے یکال کر فوا نمہیں کال کی۔۔۔ “ اسکے آیسوؤں ندی کی طرح نہہ‬
‫رہے پھے ل نکن جہرے پر رونے کے ناپرات نہیں پھے وپران جہرے سے یس ندی یہ رہی‬
‫پھی۔۔‬
‫ُ‬
‫” تم نے اسے نےیفاب ک نا پ ھا آج میں نےل ناس ہوگنی۔۔ “ مہوش کے منہ سے یکلے الفاظ‬
‫ج‬
‫کسی ناگ کی طرح مج ھے ڈس رہے پھے۔۔ وہ یحنی ہونی رو رہی پھی۔۔۔۔ پرناد یہ ہوکر پھی مج ھے‬
‫لگا میں پرناد ہوگ نا۔۔۔‬

‫” تم سے دوعال م نافق کون ہوگا؟؟ جشکا تور تور سراب میں ڈونا ہوا ہے تم جیسا شخص ِ‬
‫آب‬
‫ج نات سے پھی نہالے تو گ ندگی کی تو نہیں جانے گی۔۔۔۔“ کمرے کی انک انک خیز میرے‬
‫کاتوں میں جیخ جیخ کے حجاب کے لقظ دہرا رہی پھی میرا دماغ پ ھبنے کے فربب پ ھا۔۔۔۔۔‬
‫” تم م نافق ہی نہیں کافر پھی ہو۔۔۔۔ “‬
‫” سٹ اپ تو نل نڈی۔۔۔۔ “ میں نے کاتوں پر ہاپھ رکھ لنے اس سے نہلے کے میں اِ سے‬
‫کونی گالی د بنا مہوش میری جالت دنکھ کر مزند گ ھیرا کر رونے لگی۔۔۔میں نے انک یظر رونی‬
‫مہوش کو دنک ھا پ ھر نےیسی سے ہاپھ نالوں میں پ ھیرا۔۔۔۔۔ کاش میں پھی اشی طرح نلک‬
‫‪138‬‬
‫نلک کے دل کا جال ب نان کر نا نا۔۔ میں رونا جاہ نا ہوں پھوٹ پھوٹ کے رونا ل نکن مرد‬
‫کہاں رونے ہیں؟؟؟ وہ تو صرف ظلم کرنے ہیں۔۔۔۔‬
‫” میں ناگل ہوجاؤنگی۔۔۔۔ک نا سب کو ب نا ہے؟؟ “ کجھ دپر یعد مہوش کی پ ھنگی آواز میرے‬
‫ُ‬
‫کاتوں میں گونجی میں خو یظریں چ ھکانے ببب ھا پ ھا نکدم یگابیں اوپر اپ ھابیں۔۔ مہوش نے ام ند‬
‫ُ‬
‫پ ھری یظروں سے مج ھے دنک ھا میں اسکا اسارہ سمجھ گ نا وہ ان فوتوز کا کہ رہی پھی خو وہاں ک ھڑے‬
‫لوگوں نے لیں۔۔‬
‫” کسی کو کجھ نہیں ب نا تم آرام کرو۔۔۔ “ میں کہکر اپھ ک ھڑا ہوا مزند نہاں ُرک نا مج ھے ذہنی‬
‫مریض ب نا د یگا۔۔۔۔‬
‫” رازی “‬
‫” مہوش میں آج کمزور دل کا مرد نابت ہوا ہوں مزند نمہارے الفاظ میرا دل ب ند کر دیں گنے “‬
‫میری آواز پ ھرا گنی۔ میں نے س نا پ ھا ایسان کو اسکا ک نا اشی دب نا میں پ ھگب نا ہے ل نکن اب نی‬
‫ن پ م ُ‬
‫جلدی؟؟ یہ نہیں س نا پ ھا سب کا انجام د کھ کر ھی یں اس کے ناس نوں یہ گ نا؟؟ وہ‬
‫ک‬
‫نار نار مج ھے نال نا رہا میں نہیں گ نا۔ ڈرنا رہا؟؟مکاقات عمل کا اب یطار کرنا رہا؟؟ نہیں نلکے میں‬
‫ُ‬
‫التق نہیں پ ھا کے ا کے ھر جاصری لگاؤں۔۔ یں اپھ ھڑا ہوا ڈاکیر بب نا کو ہوش کا ج نال‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫س‬
‫رک ھنے کا کہ کر میں ہسب نال سے ناہر یکال۔۔۔۔ سرد موسم کی پ ھنڈی ہوا کا چھویکا میرے وخود‬
‫ُ‬
‫سے نکرانا میری یظریں نےج نالی میں اس مغصوم چنے کو دنکھ رہیں پ ھیں۔۔۔ وہ نجا ک ھڑا انک‬
‫آدمی کے سا منے رو رہا پ ھا اور دنک ھنے ہی دنک ھنے وہ نجا ناراض ہوکر آگے جلنے لگا وہ آدمی مسکرا نا‬
‫ُ‬
‫ہوا اسکے بیج ھے جلنے لگا میں پھی اس شخص کے یعاقب میں بیج ھے جلنے لگا مج ھے لگا ساند وہ شخص‬
‫‪139‬‬
‫ُ‬
‫اس چنے کے لنے انجان ہے جلنے جلنے وہ نجا انک مسجد کے ناس آرکا اور بیج ھے ُمڑ کے اس‬
‫آدمی سے کہا۔۔۔‬
‫ٰ‬
‫” اتو میں آپ کی سکانات ہللا یعالی سے کرویگا آ نبے آیس کرتم نہیں دالنی یہ؟؟ “ وہ منہ یسور‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ن‬ ‫م‬
‫کر توال تو اسکا ناپ م کرا نا ہوا اسکا ہاپھ پ ھامے سجد کے اندر لے گ نا۔ میرے دل یں ا ک‬
‫عح نب سے خوایش جاگی کاش وہ نجا میں ہونا اور کاش میرے ڈنڈ مج ھے وہاں لے جانے ل نکن‬
‫میں نہیں جب نا پ ھا وہ اِ س قدر مہرنان ہے کے میرے دل سے یکلی دعا سنے گا وہ دن پ ھا‬
‫خب ناپ جیسا سقفت پ ھرا ہاپھ ہمیشہ کے لنے میرے سر پر آن پ ھیرا۔ وہ آزما نا ہے ل نکن آزما‬
‫کر توازنا پھی نہت ہے وہ ناپ بب نا اندر جا رہے پھے اور میں وہیں ک ھڑا رہا۔۔۔‬
‫ڈر اس قدر پ ھا کے اندر جانے کے لنے انک قدم پھی یہ پڑھا سکا ایسا لگ رہا پ ھا آج میں نے‬
‫کے خی میں انڈمسن ل نا ہے اور اسکول کا نہال دن ہے میری موم مج ھے کالس میں ببب ھا کر‬
‫ُ‬
‫اک نال چھوڑ کے جلیں گیں میں ا نکے بیج ھے رو رو کر نلک نا رہا۔۔ شسک نا رہا۔۔ ل نکن وہ میری‬
‫شسک ناں سن کر پھی لوبیں نہیں۔۔۔‬
‫” کمیحت سرانی خود تو خرام نی کر آنا ہے اور نہاں رہکر دوسروں کو پھی ناناک کر رہا ہے‬
‫پڑے ہٹ “ خوسنو سے مہک نا سلوار قم یض میں مل نوس لمنی داڑی موخوں واال وہ شخص مج ھے‬
‫ُ‬
‫دنکھ حفارت سے توال اور کاتوں کو ہاپھ لگا کر تویہ کی میں خو نہلے ہی ڈرا سہما سا ک ھڑا پ ھا اس‬
‫شخص کے الفاظ سن کر خود کو انک اندھیری ک ھانی میں گرا ہوا محسوس ک نا۔ میرا دل کسی بب ھے‬
‫چنے کی طرح خوف میں مب نال پ ھا انک سے پڑھ کے انک ناک صاف آدمی اذان کی آواز سن کر‬

‫‪140‬‬
‫پ ھاگ نا ہوا آرہا پ ھا مج ھے اب نا وخود نےمول لگا یہ میں ا نکے جیسا پ ھا یہ ا نکے ساپھ ببب ھنے کے التق‬
‫پ ھا مج ھے نے اجب نار حجاب کے وہ الفاظ ناد آنے۔۔۔‬
‫ُ‬
‫”انک نات ب ناؤ ہللا نمہیں جاب نا ہے؟؟ کبھی جاصری نک لگانی ہے اسکی نارگاہ میں؟؟ نہیں‬
‫نا۔۔ افسوس جدا تم جیسے لوگوں کو ا نبے ناس نال نا پھی نہیں گ ناہ کی دب نا میں ر ہنے والے لوگ‬
‫ب نکی کی مہک سے پھی انجان ر ہنے ہیں۔۔۔۔ “ وہ سہی کہنی پھی۔۔ میرے قدم خود نا خود ب یج ھے‬
‫پڑ ھنے لگے ببھی کسی مہرنان شخص کی آواز میری سماع نوں میں گونجی۔۔۔‬
‫م‬ ‫نمہ ن ت ُ‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫” اس نے نہاں ک یں النا اور م اسے ناراض کر کے جا رہے ہو؟؟؟ “ یں کدم اس‬ ‫ن‬
‫ن‬
‫آواز پر بیج ھے ُمڑا سا منے ک ھڑا شخص مسکرا رہا پ ھا۔۔۔ میں نے سوالنہ یظروں سے آ ک ھیں سکوڑ‬
‫کے انہیں دنک ھا۔۔‬
‫” پریسان یہ ہو چنے ان لوگوں کو ا نکے جال پر چھوڑ دو۔۔ تم یہ ب ناؤ نہا کر ک نوں نہیں آنے‬
‫اس طرح تو نماز نہیں ہوگی “‬
‫میں انکی نات سن کر خیران رہ گ نا ساند کافی دپر سے وہ مج ھے ہی دنکھ رہے پھے۔۔۔‬
‫ن‬
‫میں نے یظریں چ ھکا لیں لوگ آ ک ھیں پڑ ھنے کا فن پھی جا نبے پھے میں نہیں جاہ نا وہ مج ھے‬
‫پڑھیں۔۔۔‬
‫” میں نماز پڑ ھنے نہیں آنا یس وہ۔۔۔ “ میری آواز مج ھے خود اجبنی لگی میری یظریں انکی ج نل پر‬
‫پ ھیں‬
‫ن‬ ‫مج‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫” آج ک نا دل سے ناد ک نا پ ھا اسے؟؟ “ یں نے نکدم ظریں اوپر اپ ھا یں وہ ھے ہی د کھ‬
‫رہے پھے اب پھی ہوب نوں پر مسکراہٹ اور جہرے پر سکون پ ھا۔۔۔‬
‫‪141‬‬
‫” ہاں۔۔ “ وہ شخص نجانے کیسے میرا جہرہ پڑھ رہا پ ھا نا ساند مج ھے نہاں نہلی نار دنکھ کر‬
‫اندھیرے میں ثیر جال رہا پ ھا۔۔‬
‫” پ ھر وہ کام ہوا؟؟ “‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ک ُ‬
‫گ‬
‫” ہاں “ میری ہنے پر ا کی م کراہٹ اور ہری ہو نی۔۔‬
‫ُ‬
‫” یس پ ھر سوج نا ک نا سکریہ ادا کرو اسکا اچ ھا جلو میرے ساپھ آج لگ نا ہے نماز چماغت کے‬
‫ُ‬
‫ساپھ نہیں پڑھ سکوں گا جلو کونی نات نہیں آج اسکے ب ندے کے ساپھ پڑھوں گا جسکی دلی‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی ً‬ ‫ُ‬
‫گ‬ ‫ل‬
‫مراد ا سنے توری کی ہے۔۔ قب نا م جاص ہوگے۔۔ “ جاص قظ پر یں نے ا یں ہری‬
‫یظروں سے جانح نا سروع ک نا کہیں طیز تو نہیں کر رہے میں اور جاص؟؟؟‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫” اب نا مت سوخو یس اسکا کریہ ادا کرو ھر لے ا نی دب نا یں جانا آؤ میرے ساپھ۔۔۔ “ یں‬
‫وہیں ک ھڑا رہا یہ شخص یہ ماخول میری سمجھ سے ناہر پ ھا مج ھے ہل نا یہ دنکھ وہ پ ھر مسکرانے‬
‫ُ‬
‫” جس نے زندگی عطا کی‪ ،‬نمہارے نام کی اسے اب نا آدھا گ ھب نا نہیں دے سکنے؟؟؟ “ میں‬
‫نے انکی نات سن کر ا نبے قدم پڑھانے آج پھی میرے دل میں خوف جدا زندہ ہے اور یہ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس وقت مصنوط ہوا خب قہبم اچمد کا انجام دنک ھا میں ا نکے بیج ھے جل نا رہا وہ مج ھے انک گلی میں‬
‫لے آنے جہاں کجھ قاصلے پر سب نکڑوں گ ھر نبے ہونے پھے۔۔ وہ جلنے جلنے انک گ ھر کے ناس‬
‫ُ‬
‫آرکے خو پردھے سے ڈھکا ہوا پ ھا انہوں نے پردہ ہ نا کر دروازہ ک ھنک ھنانا ساپھ اس جاتون کو اندر‬
‫جانے کا کہا جس نے دروازہ کھوال۔۔۔‬
‫” آؤ چنے “‬

‫‪142‬‬
‫وہ مج ھے لنے اندر آنے پڑا سا صچن پ ھا جہاں بب نل اور کرس ناں رک ھیں ہوبیں پ ھیں گ ھر تورا ب ند پ ھا‬
‫گ ھر کی چ ھت کو پڑے کیڑے سے ڈھاب نا ہوا پ ھا۔۔۔‬
‫ً‬
‫” تم نہیں روکو میں آ نا ہوں “ وہ مج ھے وہیں چھوڑ سا منے نبے انک کمرے میں گنے اور فورا‬
‫سے کیڑے لنے میرے ناس آنے‬
‫” یہ لو اب نا ل ناس ب ندنل کرو تم میں سے سراب کی تو آرہی ہے اس طرح نماز نہیں ہوگی “‬
‫انہوں نے پرمی سے کہا جہرے پر یہ ع ّصہ پ ھا یہ یفرت نہال ایسا ب ندہ مال پ ھا خو ہماری دب نا سے‬
‫پ ُ‬
‫یہ ہوکر پھی مج ھے عزت دے رہا پ ھا۔۔۔ یہ وہ حجاب کی طرح ھے یہ اس آدمی کی طرح جس‬
‫ُ‬
‫نے مج ھے حفارت پ ھری یظروں سے دنک ھا۔۔ میں نے ا نکے ہاپھ سے سلوار سوٹ ل نا اور ا نکے‬
‫اسارے پر صچن میں نبے واسروم کی طرف پڑھا۔۔۔‬
‫میں خب فرش ہوکر ناہر یکال تو وہ ناپ ھروم کے دروازے کے آگے کرشی رکھ کے بب ب ھے ہونے‬
‫پھے میں نہلی نار انکی اِ س خرکت سے خویکا ل نکن میرے جہرے پر سوال پڑھ کر پھی وہ مسکرا‬
‫کے گونا ہوے۔۔‬
‫” اندھیرے میں تو سانا پھی بیج ھا چھوڑ د بنا ہے۔۔ پ ھر ببنی کے گ ھر میں ہونے ہونے اجبنی پر‬
‫کیسے پ ھروشہ کرلوں؟؟ “ یہ نہلی دقعہ پ ھا خب میں مسکرانا پ ھا نےسک وہ دل کے شچے پھے‬
‫ً‬
‫اور یقب نا عفل م ند پھی۔۔‬
‫” آؤ نماز ادا کرنے ہیں تم نے وصو ک نا ہے؟؟ “ وہ جانے جانے اجانک ناد آنے پر نلنے‬
‫” خی۔۔۔ نچین میں دادو پڑھانا کربیں پ ھیں نماز تو ناد ہے “ میں نے وصاخت دی مج ھے لگا پ ھا‬
‫پ‬ ‫مج‬‫س‬
‫کہیں وہ مج ھے ناالتق یہ ھیں کے وصو کرنا ھی ہیں آ نا۔۔‬
‫ن‬
‫‪143‬‬
‫” عسل سے کافی فرق پڑا ہے جاصر خواب ہوگے ہو “ انہوں نے مسکرانے ہوے میری‬
‫ب نٹ پ ھنکی پ ھر مج ھے لنے گ ھر کے ڈراب نگ روم میں آ گنے نےسک گ ھرایہ عام سے گلی میں پ ھا‬
‫ل نکن گ ھر کو شجانے میں مح نت کی پھی ڈراب نگ روم خویصورنی سے شجانا گ نا پ ھا اور دتوار پر‬
‫پڑے سے فرتم میں نہال قلمہ لک ھا ہوا پ ھا اور اسے دنکھ نہلی دقع میرے ذہن میں آنا کے میں‬
‫قلمے پھول حکا ہوں۔۔۔۔ انہوں نے مج ھے جانماز دی میرے ساپھ جانماز نجا کر خود پھی نماز ادا‬
‫کی۔ ا نکے ساپھ نماز پڑھ کے جہاں مج ھے سکون مال وہیں نخقظ کب نا گ ھیرا رہا پ ھا میں اور کبنی آسانی‬
‫سے انہوں نے میری ناممکن سوچ کو ندل دنا۔۔۔۔۔ میں نماز ادا کر کے انہی کے اب یطار میں‬
‫ببب ھا رہا وہ ہاپھ میں یسبیح پڑ ھنے لگے پ ھر دعا مانگی خو اچ ھی جاصی لمنی پھی۔۔۔۔۔‬
‫” معاف کرنا چنے نہی تو وقت ہے جہاں جدا سے نےجد فربب ہونے ہیں۔۔۔ “ وہ ا پھے ابنی‬
‫جانماز یہ کی میں نے پھی اپھ کر ابنی والی جانماز یہ کی انہوں نے میرے ہاپھ سے وہ ل نکر‬
‫بب نل پر رکھی اور مج ھے ببب ھنے کا اسارہ ک نا۔۔۔‬
‫” اب ب ناؤ اب نا ڈر ک نوں رہے پھے؟؟ “ مج ھے ببب ھنے کا اسارہ کر کے وہ میرے سا منے ر کھے‬
‫سیگل صوفے پر بببھ گنے۔۔‬
‫” میں نہیں ڈرنا۔۔۔ یس قانل نہیں سمج ھنا کے اسکے گ ھر‬
‫جاؤں “ میرا کمزور لہجہ مج ھے یظریں چ ھکانے پر مح نور کر گ نا‬
‫” ک نوں؟؟ “‬
‫” لوگ کہنے ہیں میں کافر ہوں۔۔۔ “ میرا سر چ ھکا ہوا پ ھا ا نکے جہرے کے نااپرات میں دنک ھنا‬
‫پھی نہیں جاہ نا پ ھا۔‬
‫‪144‬‬
‫س‬
‫” ب نا ہے ایسان ُپرا کب بب نا ہے؟؟ خب وہ ا نبے آپ کو دوسروں سے اچ ھا مج ھے۔۔۔ جس‬
‫نے پھی کہا اسے کہ نا ڈرنا اس وقت سے خب ب نکی کا نکیر کرنے والوں میں تم سامل ہوگے‬
‫ک نوں کے ہمیں کافر کو کافر کہنے کا خق پھی نہیں “ انکی نابیں مج ھے ابنی جکڑ میں لے رہیں‬
‫پ ھیں ل نکن میرا دل انکی نات کی یفی کر رہا پ ھا۔۔۔۔۔‬
‫” مج ھے لگ نا ہے یہ شچ ہے۔۔۔ میں ہوں۔۔۔ میں۔۔۔نہت۔۔۔ گ نہگار ہوں۔۔۔ نہت۔۔ “‬
‫میں نے ایگلی سے آنکھوں میں آنی ہلکی نمی صاف کی۔۔۔‬
‫” کو یسے گ ناہ کے ہیں؟؟ “‬
‫” سرا۔۔۔ سراب بب نا ہوں۔۔۔ نافرمان ہوں۔۔۔ لڑک نوں کے ساپھ گھوم نا ہوں‪ ،‬اپ ھیں اب نا‬
‫عادی ب نانا۔۔ ل نکن خرام نہیں۔۔۔ وہ کہنی ہے میں خرام ر سنے ب نا نا ہوں۔۔۔ میں نے کبھی‬
‫ُ‬ ‫ک‬
‫آب ج نات‬‫نہیں ب نانا۔۔۔ وہ ہنی ہے میں پرا ہوں‪ ،‬میں ب نکی کی مہک سے انجان رہویگا۔۔۔ ِ‬
‫سے پھی نہا لوں بب پھی یہ گ ندی ندتو میرے جسم سے نہیں جانے گی‪ ،‬جدا مج ھے ا نبے ناس‬
‫نہیں نالنے گا۔۔۔ وہ مجھ جیسوں کو نہیں نال نا‪ ،‬میں م نافق ہوں۔۔۔ مج ھے وہ پ ھال حکا‬
‫ہے۔۔۔۔ “ میری آواز پ ھر آگنی دل جیخ جیخ کے رو رہا پ ھا نےاجب نار انک ہجکی یکلی میرا دل‬
‫مج ھے رونا پر اکسا رہا پ ھا اب نا مصنوط نہیں پ ھا ہر دکھ چ ھنل لے۔۔۔‬
‫” میری نات غور سے سنو معافی گ نہگار ہی مانگ نا ہے اور ہر شخص کو ب نکی کی طرف لو نبے کا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫جکم ہے۔۔ آگر کونی مسلمان نبے تو ک نا اسے یہ کہنے ہیں کافر ہو تم یکل جاؤ اس ناک گ ھر‬
‫سے؟؟؟ نہیں جدا کے پزدنک وہ شخص اہم نت ر کھے گا جس نے نماز کی ب نت ناندھی یہ کے‬
‫وہ خو دوسروں کو حفیر سمجھ کر اپ ھیں اسالم سے دور کرے انک واقع س نا نا ہوں وہ رب‬
‫‪145‬‬
‫معاف کرنے واال ہے کہ نا ہے یس تویہ کرو تم کرو تو تویہ لوتو تو میری طرف میں نمہارے گ ناہ‬
‫آسمان جب نے پھی ہوں تو معاف کردوں گا یس تویہ کرو اِ س سے نہلے کے تویہ کا موقع پھی یہ‬
‫ملے۔۔۔ انک آدمی نے ب ناتوے ق نل کنے بنی اسراب نل میں۔۔ انک ع نادت گزار سے توچ ھا‬
‫پ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ب ناتوے ق نل کنے ہیں تویہ ہوگی؟؟؟ اس نے کہا یں ہوگی۔۔ آدمی نے اسے ھی ل کر‬
‫ن‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫ُ‬
‫دنا پ ھر انک عالم سے توچ ھا سو ق نل کنے ہیں ک نا تویہ ہوگی؟؟؟ ا سنے کہا بب نا ک نوں یہ ہوگی؟؟؟‬
‫پر تویہ نکی ہو یہ سہر گ ندہ ہے وہ سہر ب نک لوگوں کا ہے وہاں جال جا یہ سہر چ ھوڑ دے۔۔۔‬
‫آدمی نے کہا یس معافی مل جانے میں یہ سہر چھوڑ دوں گا تورنا یسیرا اپ ھانا ب نک لوگوں کے سہر‬
‫ُ‬
‫میں جال آنا ل نکن را سنے میں موت آنی اشی وقت ہللا نے دو فرسنوں کو پ ھیجا دوزخ کے فرسنے‬
‫نے کہا۔۔۔‬
‫” ہمارا مخرم ہم لے جابیں گے “‬
‫ج نت کے فرسنے نے کہا ” ہمارا مہمان ہم لے جابیں گے “‬
‫دوزخ کے فرسنے نے کہا ” تویہ نہیں کی ہمارا مخرم ہم لے جابیں گے “‬
‫ج نت کے فرسنے نے کہا ” ہمارا مہمان تویہ کر حکا ہے گ ھر سے یکل پڑا ہے ہم لے جابیں‬
‫گے “‬
‫ُ‬
‫دوزخ کے فرسنے نے کہا ” اپھی اس یشنی میں نہیجا نہیں ہے ہم لے جابیں گے “‬
‫ج نت کا فرسنہ ” نہیح نا صروری نہیں ہے ب نت صروری ہے “ ہللا نے بیسرے فرسنے کو پ ھیجا‬
‫کے جاؤ پ ھانی ان میں ق یصلہ کرو۔۔۔۔ ق یصلہ کرو اس طرح کے ب یچ میں م نت پڑی ہے‬
‫ُ‬
‫سا منے ب نک لوگوں کی یشنی ہے بیج ھے اس کا گ ھر ہے ان میں قاصلہ ناتوں اگر م نت ب نک‬
‫‪146‬‬
‫لوگوں کی یشنی کے فربب ہے تو ج نت والے لے جاؤ اگر ا نبے گ ھر کے فربب ہے تو دوزخ‬
‫والے لے‬
‫جاؤ۔۔۔ “‬
‫وہ شخص ا نبے گ ھر کے فربب پ ھا ل نکن خب نا نبے کا وقت آنا ہللا نے ب نک لوگ والی زمین کو‬
‫پ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫کہا کہ اے زمین تو ِسکڑ خب کہ اس کے گ ھر کے فربب والی زمین کو کہا اے زمین تو ھ ل‬
‫جا۔۔ خب قاصلہ نانا گ نا م نت ب نک لوگوں کی یشنی کے فربب پھی تو ہللا نے جکم س نانا کہ جاؤ‬
‫یہ ہمارا مہمان ہے ج نت میں۔۔۔۔ “ میرے آیسوؤں میری آنکھوں سے کسی آیسار کی طرح یہ‬
‫رہے پھے میں اپ ھیں نک نک دنکھ رہا پ ھا انکی یظریں پھی مجھ پر چمی ہوبیں پ ھیں۔۔ وہ انک‬
‫نار پ ھر گونا ہوے‬
‫” تویہ کرو چنے یہ تویہ نمہارے گ ناہ ا یسے م نا دنگی جیسے ماں کے ب نٹ سے ب نا جبما ہوا نجہ‬
‫ُ‬
‫لوگوں کو سوج نا چھوڑدو اپ ھیں خوش کرنا چھوڑ دو یس اسے اب نا ب نا لو یہ قانی دب نا نمہارے قدموں‬
‫میں ہوگی۔ “‬
‫ُ‬
‫میرے گلے میں آیسوؤں کا پ ھندا انک گ نا میں خود کو کس قدر گرا حکا پ ھا نار نار اسکے ناک گ ھر‬
‫میں قدم رک ھنے سے ڈرنا رہا یہ ب نک ایسان مج ھے نہلے ک نوں یہ مال؟؟ صرف گمرا کرنے والے ملے‬
‫اور ملے پھی ا یسے کے جن کے آگے میں خود کو نےمول سمج ھنا رہا۔۔۔میں سر ہاپھوں میں‬
‫پ ھامے بببھ گ نا میرے آیسوؤں میرا گر بنان پ ھگو رہے پھے۔۔۔۔ میں یس جاموشی سے اپ ھیں‬
‫سن رہا پ ھا دل جاہ رہا پ ھا یہ آواز انک نل کو یہ ب ند ہو۔۔۔‬

‫‪147‬‬
‫ُ‬
‫” انک اور واقع س نا نا ہوں۔۔ میں نہیں جاب نا کس مصب نت میں تم نے اسے یکارا کن د کھ لو‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ل‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫تم جاہے اسے پھولو وہ نمہیں نہیں پھول نا۔۔ اس شخص کو کہ نا کے دنکھ انک دقعہ یس رب‬
‫ُ‬
‫کو یکارا اور ا سنے مدد کرنے میں انک لمجہ یہ لگانا۔۔۔ یہ سنو‬
‫ہللا کے ب نک ب ندے جا رہے پھے سفر میں پھے کے اپ ھیں ب ناس لگی کسی طرح ک نوبیں نک‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نہیچے دنک ھا تو نانی نہت یبچے پ ھا انہوں نے ابنی نگڑی ا ناری اور خونے کو اس کے ساپھ ناندھا‬
‫اور یبچے ل یکانا ل نکن نانی نک خونا نہیچ نا سگا تو پریسان ہو کے وہ بببھ گنے اب ک نا کروں؟؟؟‬
‫بب انک ہرن آنا ُاس نے یبچے ک نوبیں میں دنک ھا نانی نہت یبچے پ ھا وہ جا تو نہیں سک نا پ ھا یچےب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس نے آسمان کی طرف دنک ھا اے نانی والے نے زنان ہوں نانی نال نانی انل نا ہوا اوپر آن نہیجا‬
‫اور م نڈپر کے آ کے پراپر لگ گ نا ہرن نے نانی ب نا ہیرن کی وجہ سے خو ایسان ک ھڑا دنکھ رہا پ ھا‬
‫ُ‬
‫ا سنے پھی نانی ب نا ل نکن جیسے ہی ہرن بیج ھے ُمڑا نانی وایس یبچے بببھ گ نا اس شخص کے منہ سے‬
‫نے ساخنہ یکال ” میں ایسان میرے لنے تو نانی اوپر نہیں آنا اور اس جاتور کے لنے آگ نا “ ۔۔‬
‫بب وہیں آسمان سے آواز آنی‬
‫ُ‬
‫” تو رشی کا سہارا ڈھوبب نا رہا اس نے مج ھے یکارا “‬
‫انک انک لقظ میرے کاتوں کو کسی ُسر کی طرح مبب ھا لگ رہا پ ھا ایکا کہا لقظ لقظ شچ پ ھا۔۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہللا نے کہا ہے سراب خرام ہے میں نے نی ل نکن حجاب کے ذر یعے اس دن مج ھے اس گ ناہ‬
‫ُ‬
‫سے نجانا ہر نار اس خرام کو چھوڑنے کا اسارہ ک نا میں نے نہیں چھوڑا نہاں نک کے آج‬
‫مہوش کو نجانے میں دپری پھی ہونی تو اشی خرام کی وجہ سے جس نے میرا دماغ نک مفلوج‬
‫ُ‬
‫ک نا اگر آج پھی اسے ناد یہ کرنا تو ساند خود سے یظریں مالنے کے قانل یہ رہ نا۔ زندگی کے ہر‬
‫‪148‬‬
‫م‬ ‫م ُ‬
‫را سنے یں اس نے میری مدد کی‪ ،‬دل و دماغ کی ج نگ یں دل کو ج نت دالنی سیطانی دماغ‬
‫کی ہر جال ناکام ب نانی۔۔ اور دل ک نوں یہ جب نا نا آخر اِ س دل میں میرا ہللا رہ نا ہے تو کیسے ہو‬
‫ُ‬
‫سک نا پ ھا میں اسکے جکم کے جالف کجھ کروں وہ ساپھ پ ھا میرے ہر وقت ہر نل یس میں‬
‫پ‬ ‫ُ‬
‫اس سے انجان ب نا ھڑنا پ ھا۔۔۔‬
‫” منہ دھو لو پ ھر اچ ھا سا ک ھانا کہال نا ہوں “ وہ اپھ کے میرے ک ندھے پر ہاپھ رک ھنے ہوے مجھ‬
‫سے ہمکالم پھے۔۔۔۔‬
‫” ک نا میں آپ سے روز مل سک نا ہوں؟؟ “ میں نے آیسوؤں تونجھ کر انہیں دنک ھا میرا لہجہ کسی‬
‫چنے کی طرح م نت پ ھرا پ ھا۔۔‬
‫” نلکل نانخوں وقت اشی مسجد میں نماز پڑھ نا ہوں آجانا چنے ساپھ پڑھیں گنے مج ھے پھی خوشی‬
‫ہوگی۔۔۔ “ وہ نےسک ا چھے پھے ہوس نار پھی اور دوسروں کا پ ھال سو جنے والے۔۔‬
‫” نانخوں وقت پڑنے ہیں؟؟؟ پ ھر آفس مطلب جاب کیسے کرنے؟؟؟ “ میں نے خیرانگی‬
‫سے ان سے توچ ھا گ ھر اچ ھا جاصا پ ھا ان نانچ وق نوں میں کام میں کونی مشکل دربیش نہیں آنی‬
‫پھی انہیں؟؟؟‬
‫” وہ میزل ک نا میزل ہے خو مل کے چ ھین جابیں‬
‫وہ عزت ک نا عزت ہے‬
‫وہ دولت ک نا دولت ہے‬
‫وہ سہرت ک نا سہرت ہے‬
‫جسے موت م نا دے “‬
‫‪149‬‬
‫س‬
‫مج ھے؟؟؟ دب نا قانی ہے یہ دولت پھی نہیں رہنی سہرت پھی یس اعمال ل نکر جانے خو آگے‬
‫ق یصلہ کر بنگے ہم اس دب ناوی امیجان میں ق نل ہونے نا ناس؟؟؟ میں دوتوں کام سر انجام‬
‫د بنا ہوں اب تو عادت ہے تورے دن میں ک نا یس انک گ ھب نا پھی ہللا کے لنے یکال نہیں‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫سک نا؟؟ کب نا وقت لگ نا ہے انک نماز میں خو میں اذان سن کر ا کی مح نت یں پ ھاگا یہ آؤں؟؟‬
‫م‬
‫“ وہ ا نبے پر سکون پھے کے مج ھے اپ ھیں دنکھ کر خیرت ہو رہی پھی ہر سوال کا خواب ا نکے‬
‫ناس موخود پ ھا۔۔۔‬
‫” آپ کے دن کا روز انک گ ھب نا مل سک نا مج ھے؟؟؟ “‬
‫ُ‬
‫” صرور “ وہ مسکرا ا پھے۔۔۔ ک ھانے کے یعد میں ان سے اجازت ل نکر یکال وہ میرے ساپھ مج ھے‬
‫ناہر نک چھوڑنے آنے۔۔ میں جلنے جلنے وہیں آک ھڑا ہوا جہاں کجھ دپر نہلے اندر جانے سے ڈر رہا‬
‫پ ھا میرے قدم خود نا خود میرے ہللا کے گ ھر کی طرف جل پڑے یہ دل میں خوف پ ھا یہ جال‬
‫میں لڑک ھڑاہٹ اندر آکر میں وہیں بببھ گ نا جہاں کجھ لوگ یسبیح پڑھ رہے پھے تو کجھ صوربیں‬
‫پڑھ رہے پھے۔۔۔ میں آج نہاں سکون کی نالش میں آنا پ ھا میں نے س نا پ ھا شجدے میں‬
‫ایسان ہللا کے فربب ہونا ہے میں نے یفلی نماز ادا کی خب نک پ ھاکہ نہیں پڑنا گ نا اور خب‬
‫دعا کے لنے ہاپھ ا پھے تو یس معافی ما نگنے کے لنے ا پھے میں نہیں جاب نا دل میں کس کس‬
‫گ ناہ کا اغیراف ک نا یس مج ھے لگا وہ سن رہا ہے دلوں کا جال جاب نا ہے میں خب اپ ھا تو وہ‬
‫ن‬
‫دھ ندھال عکس مٹ حکا پ ھا آ ک ھیں صاف پھی رونا تو اسکے آگے رونا جسے ب ندے کے آیسوؤں‬
‫دنک ھنے ہیں یہ ا نکے آگے رونا خو آیسوؤں دنکھ کر پھی انجان ر ہنے۔۔۔‬

‫‪150‬‬
‫ُ‬ ‫م‬ ‫م ُ‬
‫یں اس دن خب لونا تو ہوش کو خیران کر گ نا اور خب اسے ب نانا آج نماز پڑھی تو وہ عح نب‬
‫ُ‬
‫یظروں سے مج ھے دنک ھنے لگی اسکے یعد صرف میں نہیں وہ پھی ندلی پھی نار نار مجھ سے حجاب کا‬
‫ُ‬
‫توچ ھنی میں نے اسکے کہنے پر نہلی نار ب نگ آکر حجاب کو کال کی وریہ میں اس سے نےب نازی‬
‫پرنے ہوے پ ھا حجاب کجھ دن نہلے ہی نخوں کو ل نکر ابنی امی کے نہاں گنی پھی میں نے‬
‫ُ‬
‫کال کر کے اس سے آنے کا توچ ھا ا سنے کہا کل نک آجانے گی۔۔ میں نے پھی یعیر کجھ اور‬
‫ُ‬
‫تو چھے فون رکھ دنا۔۔۔ اب میں وہ نہیں پ ھا خو حجاب کے آگے بیج ھے گھوم نا پ ھا۔۔۔ خب اس‬
‫رات مسجد سے یکال پ ھا بب سکون ہی سکون پ ھا میری روح میں‪ ،‬مج ھے لگ رہا پ ھا آج میں ہر‬
‫ُ‬
‫گ ناہ سے ناک ہوگ نا ہوں وہ دن پ ھا خب میں نے اسے یکارا پ ھا اور آج کا دن ہے وہ میری‬
‫ُ‬
‫کام نانی کا راز ہے میری دولت سہرت کا وہی راز ہے ذرا پراپر دانا پھی یس اس سے مایگا رونا تو‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫یس اسکے آگے رونا۔۔۔۔۔ میں نے ایساتوں سے ام ند لگانا چھوڑ دی سب کو پ ھال ببب ھا یس اسکے‬
‫فربب پر ہونا گ نا۔ میری ع نادبیں ظونل ہونی گ ئیں‪ ،‬اپ ھنے ببب ھے اسیغفار میری زنان پر رہ نا دن‬
‫م لن ُ‬
‫رات گ ناہوں کی تویہ کرنا۔۔۔ مج ھے یہ رنگین دب نا لے ڈونی پھی گہرے سم ندر یں کن اس‬
‫نے مج ھے ا یسے اچ ھاال کے آج نک میں انک نل کو یہ لڑک ھڑانا آج ا نبے ثیروں پر ک ھڑا ہوں میری‬
‫جال میں ذرا پراپر لڑک ھڑاہٹ نہیں ک نوں کے میں ” گر کے سبمب ھال ہوں۔۔“‬
‫مہوش کی سادی میں نے خود ابنی مرصی سے عاصم سے کروانی وہ جیسا پھی پ ھا ل نکن ہوس‬
‫پ‬
‫پرست اور عزت ھیح نے واال نہیں پ ھا وہ شخص وہ پ ھا خو ماں نہن ب نوی کو ” مح نت سے نہلے‬
‫عزت د بنا جاب نا پ ھا “ اور یہ وقت نے ب نانا میرا ق یصلہ سہی پ ھا۔ میں نے حجاب پر طیز طعنے کرنا‬
‫چھوڑ دنے میرا زنادہ پر وقت جاخی صاخب کے ساپھ گزرنا لوگ اپ ھیں جاخی صاخب کہہ کر‬
‫‪151‬‬
‫ن ن‬
‫نالنے ہیں س نا ہے نج ھلے سال حج کر کے آنے ہیں میں پھی سب کی د ک ھا د ھی ا یں جاخی‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ک‬

‫صاخب کہ نا ہوں انکی نابیں ا نکے واقعات مج ھے دن نا دن دین سے فربب پر کر رہے پھے۔‬
‫میری رابیں کلب میں موج کے نجانے مسجد میں ع نادت کرنے گزرنی اکیر میرا اداس جہرہ‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫چ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫جاخی صاخب پڑھ کے ا کی وجہ تو ھنے اب ا یں ک نا ب نا نا ا ک انا پرست لڑکی نے انا کی آڑ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫میں ہماری زندگی کے چھ سال گزار دنے میں ہر نار لونا ہوں اسکی طرف ہر نار اسکے آگے چ ھکا‬
‫ُ‬
‫ہوں ل نکن اب نہیں۔۔۔ اب نا خوصلہ نہیں ہر نار خود کو پڑوا کر سم نٹ لوں اسکے ساپھ میں‬
‫پھی اذ بت میں رہا ہوں ب نہانی چ ھنلی ہے لکین اب یطار پھی ک نا ہے اور وہ ہے کے جاموشی کی‬
‫جادر اوڑھے نجانے کن معخزوں کا اب یطار کر رہی ہے؟؟‬

‫” جاموشی کی کب نی زنابیں ہیں نا‬


‫دکھ‪،‬صد‪ ،‬عصہ‪،‬انا‪،‬اسکر “‬

‫اسکی جاموش یگابیں اکیر مج ھے کجھ کہنے کہنے نلٹ جابیں آج پھی وہ ویسی ہی ہے ” میں “ کو‬
‫تو جنے والی۔۔ میں پھی ُاس کے سا منے ُاسکو یظر انداز کرنا یس ا نبے نخوں کا ہوکر رہ گ نا ُا کےن‬
‫نےجد فربب اور وہ دن میرے لنے جسین پرین پ ھا خب اجیسام نے ڈنڈا کہا میں نے اپ ھیں‬
‫خود کا اس قدر عادی ب نا ڈاال کے ابنی نانی کے گ ھر جانے سے نہلے اظالع کرنا نہیں پھو لنے‬
‫ن‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫پھے کے ہمیں لبنے آنا۔۔ اکیر رات کو ا کے یش ندندہ کارتوپز پروگرام ا کے ساپھ بھ کر د ھنا۔۔‬
‫ک‬ ‫ب‬‫ب‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫میرے اندر کمرے میں جانے کی ہمت نہیں پھی۔۔ وہاں جاکر وہی جاموشی ہم دوتوں کے بیچ‬
‫‪152‬‬
‫ُ‬
‫جانل ہونی یس اشی جاموشی سے نح نے کے لنے یں زنادہ پر یچے ہی رہ نا۔۔۔۔ انک دقعہ کونی‬
‫ب‬ ‫م‬
‫ُ‬
‫انڈین ڈرامہ جل رہا پ ھا جہاں کجھ لڑکے انک لڑکی کو اغوہ کر کے اسے زنانی کا یسایہ ب نا کر‬
‫کسی کخرے دان میں الوارث چھوڑ کر پ ھاگ گنے ہم جاروں وہیں الؤنچ میں پھے حجاب‬
‫کیڑے پریس کر رہی پھی اجیسام اب نا ب نگ ب نک کر رہا پ ھا ساپھ نی وی پر جل نا سو توجہ سے‬
‫دنکھ رہا پ ھا ج نکے پرب نا نک نک سا منے کا م یظر دنکھ رہی پھی نجی ہوکر پھی وہ یہ سمجھ گنی پ ھی‬
‫کجھ علط ہوا ہے۔۔‬
‫” ڈنڈ واٹ ہ ئب نڈ تو د بٹ گرل؟؟؟ “‬
‫چ‬
‫اسکی مغصوم نمی میں ڈھونی آواز نے مج ھے ھیجھوڑا میں جاموش رہا میرے ناس الفاظ نہیں پھے‬
‫وہ مج ھے جاموش دنکھ کر رونے لگی حجاب اجیسام اب نا کام چھوڑ پرب نا کے ناس آ گنے۔۔۔‬
‫” میری جان ک نا ہوا؟؟ “ حجاب اب نا کام چھوڑ ثیزی سے اسکے ناس آنی‬
‫” ک نا ہوا پری۔۔ “ اجیسام خیران پریسان کبھی مج ھے دنک ھنا کبھی پرب نا کو۔۔۔‬
‫” مما ب نڈ ایکل۔۔۔ “ پرب نا نے انل اے ڈی کی طرف اسارہ ک نا حجاب نے انل اے ڈی کو‬
‫ج‬ ‫مج‬‫س‬
‫دنکھ کر نا ھی سے ھے د ک ھا ک نوں کے وہاں پرنک ل رہا پ ھا۔۔ ج کے اجیسام جاموشی سے‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫مج‬
‫ابنی جگہ پر جا ببب ھا یہ حجاب کی ناتوں کا ہی اپر پ ھا اکیر وہ نخوں کو ایسی عل یظ یظروں سے نح نے‬
‫اور ساپھ انکی علط خرک ئیں ب نا کر آعا کرنی کے آگر ایسا ہو تو ا نبے پڑوں کو صرور ب ناؤ۔۔‬
‫” انک گب نگ نے لڑکی کا ر بپ ک نا۔۔ “ میں نے ابنی جاموشی توڑی حجاب نے پرب نا کو‬
‫پ‬
‫نےنانی سے گلے لگانا اور پرب نا کو اس طرح خود میں ھبیچ ل نا جیسے اپھی کونی اس سے پرب ناں کو‬
‫چ ھین کر لے جانے گا۔ ماں اس جال میں چنے کو نہیر سمج ھا سکنی ہے حجاب نے اکیر مج ھے‬
‫‪153‬‬
‫کہا پھی کے کب نل ک نوا دوں یہ دوتوں سارا دن کبھی رنلنی سوز دنک ھنے تو کبھی کارتوپز اور انڈین‬
‫ڈرامے جس سے حجاب کو شحت خڑ پھی اس واقع کے یعد حجاب نے پرب نا اور اجیسام کو کافی‬
‫الرٹ ک نا اور نہی وجہ پھی کے پرب نا نے ڈراب نور کی خرکت سے مج ھے آعا ک نا ل نکن نہاں مج ھے‬
‫ع ّصہ حجاب پر آنا خو اکیر کبھی رونے کا مشعلہ فرما رہی ہونی تو کبھی ب نگ آکر کہہ د بنی میں ہی‬
‫مر جاؤں خڑخڑا ین اسکی طب یعت کا حصہ ین حکا پ ھا اس دن حجاب کی نےب نازی پر میرا ہاپھ‬
‫اپ ھا پ ھا وہ ب نوفوف لڑکی سب نہلے سے جابنی پھی پ ھر پھی انجان رہی مج ھے انک دقع پھی نہیں‬
‫ب‬‫ب‬ ‫ُ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ع‬ ‫ُ‬
‫ب نانا کے ڈراب نور اسے ک ل یظ ظروں سے ھورنا ہے ہوش اسے بب آنا خب نات نی پر‬
‫ن‬
‫ّ‬ ‫ُ‬
‫آنی۔۔ اس وقت سدند عصے میں میرا ہاپھ اپھ گ نا وہ کہہ رہی پھی ڈراب نور کی یظریں اسکا‬
‫دنک ھنا۔۔۔ انک دقع پھی حجاب نے پرب نا کا نام نہیں ل نا وہ خود پھی ہر وقت جلنی رہی ساپھ‬
‫ُ‬
‫مج ھے پھی جال کر راکھ کردنا۔۔۔ اس پ ھیڑ نے حجاب کی جاموشی توڑ دی رات کو خب میں جاخی‬
‫صاخب سے ملنے مسجد جا رہا پ ھا بب حجاب کا قفرا میرے ین ندن میں آگ لگا گ نا وہ توچھ رہی‬
‫ُ‬ ‫م ُ‬ ‫پ ُ‬
‫پھی آج کہاں جا رہے ہو منہ مارنے میں نے ھی ا کی زنان یں اسے خواب دنا۔۔ اس‬
‫س‬

‫رات پ ھر جاخی صاخب میرے جہرے سے اداشی پ ھابپ گنے اور میں نے ب نگ آکر انہیں‬
‫مج‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫سب ب نا دنا اس دن تو ا ہوں نے کجھ یہ کہا کن ا لے دن جہاں حجاب کی کال نے ھے‬
‫ن‬
‫خیران ک نا وہیں حجاب کی ڈراب نونگ س نک ھنے کی نےنانی دنکھ مج ھے لگ رہا پ ھا وہ شحت پرف گھل‬
‫ُ‬
‫رہی ہے ل نکن میں اسکے ساپھ نہیں گ نا اب پھوڑا وہ پھی تو پرسے مج ھےانک عرصے سے ل یکانا‬
‫ُ‬
‫ہوا پ ھا۔۔۔ اس دن مج ھے علیزہ کو گ ھر پھی دنک ھانا پ ھا خو ع ناس نے ا کی یش ند سے خرندا پ ھا‬
‫س‬
‫ُ‬
‫ب نکسٹ مببھ انکی سادی پھی اور آج کل میرا زنادہ پر وقت ایکا ہونا ل نکن میں نہیں جاب نا پ ھا‬
‫‪154‬‬
‫میری نےب نازی نے حجاب کے دل میں سک کی خڑیں مصنوط کردیں مب نہا نے مج ھے ب نانا پ ھا‬
‫کے حجاب میرا توچھ رہی پھی اور حجاب کا وہ رنکسن میں آج نک نہیں پھوال خب علیزہ کا فون‬
‫ّ‬
‫دنکھ کر وہ عصے سے الل ب نلی ہونی مجھ پر طیز کرنے نہیچ گنی اور وہی دن پ ھا خب حجاب ناثیر‬
‫دل کے ہاپھوں مح نور ہونی ل نکن میری اکسانے پر پھی انک نار نک نہیں کہا مح نت ہے تم‬
‫سے۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫یس اس دن نہی جانا اسے اجساس پ ھا میرے افرار کا اسے پروا پھی میری ناراصگی کی وہ لوب نا‬
‫جاہنی پھی میرے ناس ل نکن وہی ” انا “ اور اشی انا کو توڑنے کے لنے میں جاخی صاخب کے‬
‫ناس گ نا اپ ھیں ب نانا۔۔۔۔۔‬
‫” مج ھے لگ نا ہے انا میرے گ ھر کو ب ناہ کر دنگی‪ ،‬اس انا کی وجہ سے میں ابنی ب نوی کھو دویگا “‬
‫میں سر ہاپھوں میں پ ھامے نےیس کی یصوپر ب نا ہوا پ ھا۔‬
‫” تم نہل کرو اس انا کو آگ میں چھونکو “ وہ سکون سے گونا ہوے نجانے ک نوں اپ ھیں سب‬
‫آسان لگ نا۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫” میں ہی ک نوں چ ھکوں وہ ک نوں نہیں چ ھکنی؟؟ “ میرا لہجہ نکدم ثیز ہوا انکی جانحنی یظریں ا نکے‬
‫ہوب نوں پر گہری مسکراہٹ نک ھر گنی‬
‫” نہل تو کرو وہ پھی آنے گی اور یہ آخری دن ہوگا خب تم نے نہل کی دنک ھنا سرم ندہ ہوکر‬
‫آب ندہ وہ کرنگی۔۔۔ “ وہ ا یسے کہہ رہے پھے جیسے مجھ سے زنادہ حجاب کو جا نبے ہیں۔۔‬

‫‪155‬‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫م‬ ‫ک ب نہ ن ُ‬
‫” وہ ھی یں کر گی اسے اس دب نا یں سب سے زنادہ عزپز ا کی انا ہے “ یں دابت یشنے‬
‫ہوے توال آج اب نی ناتم یعد سدند ع ّصہ آنا ہے وہ کب نے ناس پھی میرے میرا لمس نک اسے‬
‫سکون نحش گ نا۔۔۔‬
‫” پ ھنک ہے دنک ھنے ہیں تم کرو نہل مج ھے یقین ہے میری نات علط نابت نہیں ہوگی “ پرمی‬
‫سے وہ گونا ہوے‬
‫ُ‬
‫” آپ اسے نہیں جا نبے “ میں نےیس پ ھا ساند ابنی علطی میں انہیں پھی سرنک کرنا جاہ نا‬
‫پ ھا ل نکن وہ ہاپھ بیج ھے کنے ببب ھے پھے۔۔ وہ جاموش رہے میں کجھ دپر یعد انکی آنکھوں میں‬
‫دنک ھنے ہوے توال‬
‫ُ‬
‫” پ ھنک ہے دنک ھنے ہیں انک گبم ک ھنلویگا آزمانا جاہ نا ہوں اسے اور ھے ین ہے اس آزمایش‬
‫ق‬ ‫ی‬ ‫مج‬
‫میں میری ج نت ہوگی ک نوں کے افرار وہ کبھی نہیں کرنگی دنک ھنے ہیں میرا سالوں کا نخریہ ج ئب نا‬
‫ہے نا آپ کا یقین “ میرے خپ ہونے کے یعد وہ آ نبے ازلی انداز میں مسکرا کر گونا ہوے‬
‫” انک نات ناد ک ھنا‬
‫” غورت کونی پھی ہو‬
‫رسنوں میں مالوٹ یش ند نہیں کرنی‬
‫وہ جس سے پھی ب نار کرے‬
‫اس کی خرکات کو یظروں میں رک ھنی ہے‬
‫لڑنی ہے جگڑنی ہے‬
‫ا نبے ہونے کا اجساس دالنی ہے‬
‫‪156‬‬
‫مگر سراکت کبھی پرداست نہیں کرنی “‬
‫” آپ نہیں جا نبے انا پرست لڑکی کو دل دنا ہے “ میں نے اجیجاج ک نا ک نوں کے میں نہی‬
‫کرنے واال پ ھا یس نہی طریقہ پ ھا اسے چ ھکانے کا۔۔ اسکے افرار کا‬
‫” نہیں جاب نا یس یہ جاب نا ہوں انا مرد کی ہو نا غورت کی ب ناہ انک خوسگوار گ ھر ہونا ہے “ انکی‬
‫مسکراہٹ نکدم عابب ہوگنی کاش میں انکی اس مسکراہٹ کا مطلب سمج ھنا وہ روک نا جا ہنے‬
‫ّ‬
‫پھے مج ھے۔۔۔ ل نکن میری صد میری عصے نے آج اپ ھیں وہی شخص دک ھانا وہی اپراز ج نات دک ھانا‬
‫خو ناپ نک کی عزت نہیں کرنا کاش کاش اس دن انکی سن لب نا تو آج یہ ہار میرا مفدر یہ‬
‫ببنی میں ک ھنل ک ھنلنے جال پ ھا فسمت نے میرے ساپھ ہی انک درد ناک ک ھنل ک ھنال میں ہار کر‬
‫پھی زندگی کی نازی یہ جب نا جس ہار کی دعابیں کیں پ ھیں آج وہ میرا مفدر بنی ل نکن میری‬
‫حجاب سے وہ خوشی چ ھین لی۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫مب نہا نے مج ھے کہا پھی پ ھا اسے آفس نک ڈراب نو کرنا نہیں آ نا میں نے مب نہا کی انک یہ سنی‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫مج‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ن ُ‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫اسے کال کر کے لوانا وہ قا ل ا کی کار یں ر ھی۔۔ مب نہا نے ھے صاف ع کر دنا وہ حجاب‬
‫سے چھوٹ نہیں تولےگی وہ حجاب کی بیخر سے واقف پھی پھی اور خوف زدہ پھی ل نکن‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ع‬ ‫ع‬
‫میرے آگے ا کی انک یہ لی اور وہ م ظر خو حجاب نے د ک ھا لیزہ۔۔۔ لیزہ میرے ساپھ‬
‫ک ھڑی ع ناس سے ونڈتو کال پر نات کر رہی پھی ل نکن‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اس وقت حجاب کی آنکھوں نے وہ دنک ھا خو میں نے اسے دنک ھانا جاہا ل نکن اسکے یعد وہ ہوا خو‬
‫میرے وہم وگمان میں نہیں پ ھا میں حجاب کا رنکسن مب نہا سے سن کر جس قدر خوش پ ھا وہیں‬
‫ُ‬
‫ناثیر صاخب کی کال نے میری ہشنی م نا دی مج ھے لگا پ ھا میں اسے کھو حکا ہوں میں وہیں‬
‫‪157‬‬
‫ناگل ہوجا نا آگر علیزہ مج ھے ہسب نال یہ لے آنی نہاں مج ھے میری جبنی جاگنی حجاب تو ملی ل نکن‬
‫ُ‬
‫ساند میں نے اسے ناکر پھی گ نوا دنا میرے ک ھنل نے اس سے وہ ظاقت چ ھین لی جس سے‬
‫وہ اس خویصورت دب نا کو ابنی آنکھوں میں یسانی پھی۔۔۔ میں نے نار نار اب نا جہرہ دھونا ل نکن‬
‫میرے نہنے آیسوؤں یہ روکے میرا دل پ ھٹ رہا پ ھا یہ سوچ جان ل نوا پھی کے وہ ہوش میں آکر‬
‫ک نا کرنگی؟؟‬

‫وہ اس سے لمجہ لمجہ دور جا رہی پھی حجاب جاہ کر پھی انک قدم یہ پڑھا سکی آپھ سالہ عایشہ‬
‫حجاب سے روپھی انک انک قدم بیج ھے لبنی تو نچیس سالہ حجاب اسکے انک قدم پڑھانے سے‬
‫ہمت کر کے اب نا ناؤں آگے کرنے کی کوشش کرنی ل نکن جاہ کر پھی اِ سکے وخود میں ج ئیش‬
‫یہ ہونی۔۔۔۔‬
‫عایشہ اسے ہلنے یہ دنک ھا سکوہ ک ناں یظروں سے دنک ھنے رونے ہوے تولی۔۔‬
‫ُ‬
‫” جابنی ہو حجاب تم نے جس یعمت کی قدر نہیں کی یہ آج اس نے وہ م سے ین لی۔۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬ ‫ت‬
‫جس کی دی ہونی یعمت سے تم لوگوں کا دل ُدک ھانی پ ھیں آج وہ وجہ جبم ہوگنی۔۔۔ اب تم‬
‫کبھی لوگوں پر ق نوی جاری نہیں کروگی۔۔ تم نہیں جاب ئیں تم سے زنادہ مج ھے یکل یف ہو رہی‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫ہے ع ّصہ آرہا ہے تم پر کاش تم نے وقت ر ہنے اس کی دی ہونی عم نوں کی قدر کی ہونی۔۔‬
‫ُ‬
‫تم نے سب کا دل دک ھانا سب سے زنادہ اس کا جس نے نمہاری جان نجانی۔۔ تم خود سر‪،‬‬
‫مغرور ہو۔۔۔ آج پھی تم ویسی ہو اب تم میرے ناس یہ آنا ک نوں کے تم کبھی نہیں ندل‬
‫سک ئیں کبھی پھی نہیں۔۔۔۔ “‬
‫‪158‬‬
‫ب‬ ‫ج‬
‫” نہیں “ وہ ب نڈ س نٹ کو مبھی میں جکڑے یحنی ہونی اپھ ببھی اسکا تورا وخود یسب نے سے‬
‫ن‬
‫سراتور پ ھا بیسانی پر یسب نے کے بب ھے بب ھے قظرے موخود پھے اسکی سرخ آ ک ھیں کمرے میں‬
‫اندھیرا دنکھ کر مزند خوفزدہ ہوگ ئیں ب ند نا کھلی آنکھوں میں اب کونی فرق یہ پ ھا۔۔۔‬
‫” ام “ اس سے نہلے وہ ابنی ماں کو یُکارنی آمنہ نے اسے خود سے لگانا وہ اسکی جیخ سن کر‬
‫اپھی پ ھیں۔۔۔‬
‫” حجاب میری جان ک نا ہوا؟؟ “ حجاب کو اس طرح خوفزدہ دنکھ کر آمنہ نے اسے گلے لگانا یہ‬
‫ع‬ ‫م‬ ‫ی ً‬
‫اب فرب نا روز کا مول پ ھا حجاب اشی طرح خوفزدہ ہوجانی۔۔۔‬
‫” امی مج ھے نہت ڈر لگ رہا ہے خوف آرہا ہے مج ھے انک نار آپ کو دنک ھنا ہے امی۔۔۔ انک نار‬
‫روسنی ال دو۔۔۔۔۔۔ میں ناگل ہوجاؤنگی۔۔۔ مج ھے کجھ نہیں ِدک ھنا کجھ پھی نہیں۔۔۔ یہ صیح کا‬
‫ب نا لگ نا یہ رات کا۔۔۔ مج ھے خود سے یفرت ہونی ہے توچھ لگنی ہے یہ زندگی امی۔۔۔ کجھ‬
‫کرو۔۔۔ میں ا یسے۔۔۔نہیں۔۔۔۔رہ سکنی امی۔۔۔۔م۔۔۔۔میں مر جاؤنگی نا مج ھے مار دو۔۔۔‬
‫اب تو۔۔۔ وہ پھی۔۔۔چھوڑ گ نا مج ھے۔۔۔ کجھ پھی نہیں میرے ناس۔۔۔ میں کجھ نہیں‬
‫کرسکنی۔۔۔ مج ھے خوف آ نا ہے امی کونی آنے نا جاے مج ھے کجھ یظر نہیں آ نا کجھ پھی‬
‫نہیں۔۔۔۔اب تو جہرے پھی پھول گنی ہوں امی۔۔۔ یس انک دقع دنک ھا دو مج ھے۔۔۔امی کجھ‬
‫تولو یہ اس جاموشی سے ڈر لگ نا ہے وجست ہونی ہے۔۔۔ “ حجاب کے آیسوؤں‪ ،‬اسکے الفاظ‬
‫آمنہ کا دل خیر رہے پھے وہ خود پھی رو رہیں پ ھیں حجاب کو آج نہاں آنے بیسرا دن پ ھا چنے‬
‫پ ُ‬
‫الگ کمرے میں ناثیر صاخب کے ساپھ سونے حجاب کی اس جالت کے یعد کونی ھی اس‬

‫‪159‬‬
‫سے ملنے نہیں آنا سب نے منہ موڑ ل نا جاہے وہ اپراز ہو نا اسکے ماں ناپ سب حجاب کو ا یسے‬
‫ُ‬
‫پ ھال ببب ھے پھے جیسے وہ کبھی انکی زندگی میں آنی ہی نہیں پھی۔۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” آپ نے مج ھے روکا ک نوں نہیں؟؟ “ آج وہ ان کے سا منے ک ھڑا نےیسی کی اب نہا پر پ ھا۔۔ دو‬


‫دن سے لگا نار وہ ہسب نال کے جکر لگا کر اب نی ہشنی نک پ ھال حکا پ ھا وہ ا نکے ناس آکر اب نا عم‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہلکا کر لب نا ل نکن سکون اپھی پھی کسی ظور میسر یہ ہوا خب نک حجاب کے روپرو ک ھڑا اس سے‬
‫سزا نہیں توچھ لب نا بب نک کسی ظور یہ دل اس عم سے آزاد نہیں ہوگا۔۔۔۔‬
‫” ایسانی قظرت ہے چنے ایسان کو جس کام سے روکو وہی کرنا ہے “ وہ آج پھی ُپر سکون پھے‬
‫جہرے پر وہی خویصورت مسکراہٹ پھی۔۔‬
‫” آپ رو کنے تو۔۔۔ “ سارا الزام ان پر ڈال کر وہ کسی بب ھے چنے کی طرح سکانات کر رہا پ ھا‬
‫جاخی صاخب دھیرے سے ہیس دنے۔ ۔۔۔‬
‫” انک ہفنہ تم سے سر ک ھنانا اجساس دالنا انا دوتوں طرف ہے مگر وہ ایسان ہی ک نا خو ابنی‬
‫علطی مانے۔۔۔ “ انہوں نے انک کا اسارہ کر کے یسبیح رکھ کر ابنی داڑھی کے نالوں میں‬
‫ہاپھ پ ھیرا۔۔۔ پ ھر اسے غور سے دنک ھنے ا نبے لب کھولے جس میں رازی کو اب نا آب ننہ دنک ھا نا‬
‫عکس سرم ندہ کرگ نا۔۔۔‬

‫‪160‬‬
‫لن ُ‬
‫” نمہیں خب نہلی نار دنک ھا پ ھا تم انک مغصوم چنے لگے پھے مج ھے۔۔۔ کن اس دن یں‬
‫ہ‬ ‫م‬‫ن‬

‫میں دنکھ کر ڈر گ نا انا اور عرور کی چ ھلک پھی نمہاری آنکھوں میں خود پر اب نا عرور یہ ک نا کرو چنے‬
‫یہ عرور ایسان کو ذلت کی گہری ک ھانی میں اچ ھال د بنا ہے۔۔۔ “ وہ ہللا کے انہی ب ندوں میں‬
‫ی‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫پ ُ‬
‫ج‬ ‫ج‬
‫سے ھے خو ا کے ب ندوں کو گ ناہ کی راہ یں ل نا د کھ کابپ ا ھنے اب ھی وہ ہرہ نے سی‬
‫سے اپراز کو دنکھ رہا پ ھا‪ ،‬مسکراہٹ نکدم ان ہوب نوں سے عابب ہو جکی پھی۔۔۔‬
‫” عرور نہیں پ ھا جاخی صاخب یس خود پر اعب نار نہیں پ ھا انک دب نا کہنی ہے ” جاص “ ہوں‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫م لن ُ‬
‫یں کن ا کی ظر یں‬
‫” عام “ سے پھی ” عام “ ہوں۔۔ “ نالوں میں ہاپھ پ ھیرنا وہ یسب نے سے پ ھ یگا ہوا پ ھا دل اب‬
‫نک ثیز رق نار سے دھڑک رہا پ ھا آنے واال وقت گزرا وقت ک نا ک ھنل ک ھنل گ نا؟؟؟ ب نا ہی یہ جال‬
‫وہ یس دنک ھنا رہا۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫” تو جاص ب نانے خود کو۔۔ جس خیز کی کمی ہے اسے تورا کرنے اسے اعب نار دالنے تو آج‬
‫بیشبمانی سے نہاں سر چ ھکانے نہیں ببب ھے ہونے۔۔ “ وہ پرمی سے گونا ہوا‬
‫مج‬‫پ س‬
‫ھ‬
‫” وہ خود ھی تو نی “ اپراز الجارگی سے گونا ہوا‬
‫نل ُ‬
‫” عکس نا انک چ ھلک تو دنک ھانے کے ندل حکا ہوں نےب نازی اہم نت نہیں حگانی کے اسے‬
‫ُ‬
‫وہ دنک ھنا پ ھا جس کی اول سے خوایش کی پھی اس نے۔۔ نمہاری ب نوی ناپردہ جاتون ہے وہ‬
‫ک نوں ا یسے شخص کو یصور کرنگی جس نے ہر نل اجساس دالنا ہو میں کل پھی ویسا پ ھا آج پھی‬
‫ویسا ہوں دنکھ لو نمہاری مذاق میں کہی گنی نات نمہیں مہ نگی پڑ گنی۔۔ “ انکی نابیں اپراز کو رہ‬
‫رہ کر ا نبے جسارے کا اجساس دال رہیں پ ھیں‬
‫‪161‬‬
‫” میں ک نا کروں؟؟ “ اسکی آواز نکدم پ ھرا گنی۔۔۔ دل میں درد کی انک لہر شی اپھی۔۔۔‬
‫” اعب نار دالؤ اسالم صرف مرد کے حقوق نہیں ب نا نا نلکے فرایض پھی ب نا نا ہے سوہر کے حقوق‬
‫تو اس پڑ واضع کنے اب ذرا فرایض کی چ ھلک پھی دنک ھاتو ایسی آزمایش پر چ ھ نو نہیں سام نا کرو‬
‫یقین دالؤ اجساس دالؤ ا نبے ہونے کا “ انہوں نے اپراز کے ک ندھے پر ہاپھ ر کھے دھبمے لہچے‬
‫میں اسے سمج ھانا‬
‫” ہمت نہیں۔۔۔ “ وہ کسی نےیس پرندے کی طرح لگ رہا پ ھا فرق یس اب نا پ ھا پرندے کو‬
‫آزادی جاہے دب نا دنک ھنے کے لنے ج نکے اپراز کو ق ند جا ہنے اس دب نا سے نح نے کے لنے آخر چ ھب نا‬
‫پھی کسی مسلے کا جل ہے؟؟؟‬
‫” ج یگل میں ص یح خب ہرن جاگ نا ہے تو سوج نا ہے آج اگر خی جان سے نہیں پ ھاگا تو مارا جاؤیگا‬
‫ُ‬
‫اشی صیح انک سیر جاگ نا ہے اور سوج نا ہے آج گر خی جان سے نہیں پ ھاگا تو پھوکا رہ جاؤں گا‬
‫آپ سیر ہو نا ہرن آپ کو پ ھاگ نا تو پڑے گا۔۔۔ اشی طرح خب علطی کی ہے تو سام نا تو کرنا‬
‫پ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہوگا اغیراف کرنے میں گ ناہ نہیں خب اس سے ک نا ہے تو ا کے ب ندے سے ھی کرو۔۔۔ “‬
‫س‬
‫اپراز نے یظریں اپ ھا کر انہیں دنک ھا ا نکے ناس اپراز کے ہر سوال کا خواب ہونا ل نکن آج انکی‬
‫ُ‬
‫ج‬
‫یہ نات اپراز کو کسی ثیر کی طرح بھی پھی وہ سام نا کرنے سے ہی تو ڈرنا ہے۔۔۔‬
‫” کاش یہ یہ ہونا۔۔۔ جیسا میں نے سوجا و یسے ک نوں یہ ہوا۔۔۔ میں علط پ ھا میں ماب نا ہوں‬
‫ل نکن میں نے کونی ایسی خرکت نہیں کی جس سے کسی کا یقصان ہو پ ھر حجاب کے ساپھ‬
‫یہ سب ک نوں ہوا؟؟ “‬

‫‪162‬‬
‫” انک خڑنا نے جدا سے سکابت کی اے ہللا پڑی مشکل سے گھویسلہ ب نانا پ ھا تو نے ظوقان‬
‫پ ھیج دنا میرا گھویسال خراب ہوگ نا۔۔ ببھی آواز آنی ثیری آنکھ لگ گنی پھی اور ثیرے گھویسلے میں‬
‫ُ‬
‫سابپ جال آنا پ ھا نج ھے ک ھانے۔۔ ظوقان اشی لنے پ ھیجا ناکے تو جاگ جانے اور اڑ جانے۔۔۔ تم‬
‫ی ً‬
‫نہیں جا نبے چنے کبھی کبھی سزا پھی پڑا سنق ببنی ہے اور قب نا وہ توازنا ہے تو ین ھی ک نا‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫چ‬

‫ہے اور چ ھین کر نہیرین سے توازنا ہے۔۔۔اب اپھو خود سے یہ پ ھاگو مزند انک م نٹ کی دپری‬
‫ُ‬
‫اسے تم سے مزند ندگمان کردے گی۔۔۔ ناد رک ھنا خب قاصلے پڑ ھنے ہیں تو علط قہم ناں پھی پڑھ‬
‫جانی ہیں پ ھر وہ پھی س نانی د بنا ہے خو کہا پھی یہ ہو “ آج پھی وہ انکی ناتوں سے قانل ہوا پ ھا‬
‫انک نار پ ھر وہ اسکے لنے ام ند کی کرن ین کر آنے پھے۔۔۔ گلے میں ایکا آیسوؤں کا پ ھندا‬
‫رو کنے ہوے وہ خو نڈھال ہو رہا پ ھا اپھ ک ھڑا ہوا جاخی صاخب کے ہوب نوں کو پر انک پرسکون‬
‫مسکراہٹ آن پ ھری۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫حجاب نماز پڑھ کے اپھ ک ھڑی ہونی ساب نڈ پر ہوکر وہ چ ھکی پھی اور جانماز کا کویہ ڈھونڈ رہی پھی‬
‫ناکے یہ کر سکے ببھی اسے ا نبے ہاپھوں کے فربب انک لمس محسوس ہوا جیسے وہ اسکی مشکل‬
‫آسان کرنے آنا ہو حجاب ڈر کے بیج ھے ہنی۔ آج کل نہی ہو رہا پ ھا ہلکی آواز سن کر پھی وہ‬
‫خوفزدہ ہو جانی جاالنکہ گ ھر میں گ ھر والوں کے عالوہ کون ہو سک نا ہے؟؟ ل نکن یہ ڈر پ ھا کے‬
‫کسی ظور اسے ُپر سکون ہونے نہیں د بنا۔۔۔‬
‫‪163‬‬
‫” حجاب۔۔ “ اجب نی آواز سن کر وہ مزند خوفزدہ ہوگنی۔۔‬
‫” کو۔۔۔کون؟؟؟ “ وہ قدم پڑھانی ڈر کے مارے بیج ھے ہو رہی پھی۔۔‬
‫” حجاب تم ڈر ک نوں رہی ہو میں عایشہ ہوں نمہاری دوست۔۔ “‬
‫عایشہ نے آگے پڑھ کے اسکا ہاپھ نکڑا۔۔۔۔‬
‫” عایشہ “ حجاب کے لب لرز ا پھے وہ نمشکل عایشہ کا نام لے نانی اس سے نہلے عایشہ کجھ‬
‫کہنی حجاب نے ہاپھ پڑھا کے اسے چھونا جاہا اور فربب آکر اسکے گلے سے لگانے وہ شسک‬
‫اپھی۔۔۔ عایشہ خو خود کو مصنوط ب نا کر نہاں نک آنی پھی ُپری طرح رو دی ک نا ک نا دکھ یہ‬
‫پ ھا؟؟ رابنہ کا دکھ۔۔۔ نج ھڑنے کا دکھ۔۔ حجاب کا وہ اج ئب نت پ ھرا لہجہ۔۔۔ اب نی دوست کو‬
‫نانے کی وہ خوشی۔۔۔ اور حجاب کی مخرومی۔۔۔۔ دوتوں نجانے کب نی دپر نک رونی رہ ئیں کے‬
‫ب نا کے دس نک د نبے سے دوتوں آیسوؤں تونج ھنی الگ ہوبیں۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” ہانے نہاں تو ندی نہہ رہی ہے اور مجھ مغصوم کو د ک ھیں کب سے نکوڑے نل رہی ہوں‬
‫اس آس میں کے یغریف ہوگی ل نکن آج تو آنی نے پھی آواز دنکر نہیں کہا کے خوسنو سے‬
‫ب نٹ نہیں پ ھرنا سا منے الکر رکھو۔۔ ” ب نا نے لوازمات سے پ ھری پرے جانے کے ساپھ ب نڈ‬
‫کورپر پر رکھی۔۔‬
‫” نمہاری نہن ہے یہ دنکھو دو دن کی مح نت کے یعد ہمت کر کے آنے پھی ساری مح نت‬
‫میری صا یع کردی۔۔ “ عایشہ نے مصنوطی سے حجاب کا ہاپھ پ ھام کر اسے ب نڈ نک الکر‬
‫بب ھانا۔۔۔‬
‫” ب نا۔۔ “ ب نا خو کجھ کہ نا ہی والی آمنہ کی آواز سن کر جلدی سے کچن میں جلی گنی۔۔‬
‫‪164‬‬
‫” حجاب۔۔ “ عایشہ نے کجھ کہ نا جاہا کے حجاب نے روک ل نا۔۔۔‬
‫” نمہیں کیسے ب نا سب اور اب پھی میرے انکش نڈبٹ کا۔۔ مج ھے ا یسے لگ نا ہے تم ہر وقت مج ھے‬
‫ہ‬ ‫ب‬‫ج‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د نی ہو۔۔۔ “ حجاب کے ہچے کی نے نی محسوس کر کے عایشہ یس دی۔۔۔‬
‫” نہیں یس تم سے۔۔ تم سے خڑے ہر ب ندے پر غور ک نا ہے اب تو سادی ہوگنی میری‬
‫ً‬
‫ل نکن یفرب نا نانچ سال نہلے اپراز پ ھانی ج نہیں فرسٹ ناتم تونی میں دنک ھا پ ھا اپ ھیں ا نبے نانا کے‬
‫ساپھ دنکھ کر کجھ خیران رہ گنی پ ھر انکی وہ نات کافر وہ نانا سے کہہ رہے پھے کونی اپ ھیں‬
‫کافر کہ نا ہے نانا نے یہ توچ ھا یہ اپراز پ ھانی نے ب نانا کون ہے وہ؟؟؟ ل نکن میں تو جاب نی پھی‬
‫ُ‬
‫میری سا منے تم دوتوں کی لڑانی ہونی پھی تونی میں خیر یس اس دن کے یعد سے میں نے خو‬
‫ن ُ‬
‫تونی میں اپراز ج نات کو دنک ھا پ ھا اور نانا کے گ ھر میں جس اپراز کو د ک ھا ان دوتوں یں ز ین‬
‫م‬ ‫م‬
‫ُ‬
‫آسمان کا فرق پ ھا۔۔۔ میں آہسنہ آہسنہ انکی نابیں سب نے لگی کبھی سبنی کبھی نہیں مج ھے ب نا‬
‫ُ‬
‫ہے غیر اجالفی خرکت ہے ل نکن نہلی دقع خب س نا اشی وقت ہللا سے وعدہ ک نا پ ھا حجاب کے‬
‫عالوہ کسی سے ذکر نہیں کرونگی ک نوں کے نمہیں رہبمانی کی صرورت پھی اور ب نوی دب نا کی‬
‫کونی پھی ہو سوہر کے منہ سے ا نبے لنے یغریف سے ہٹ کر کجھ سنے تو سرم ندہ صرور ہونی‬
‫ہے میں نے نہی سوچ کر تم سے نات کرنے کا سوجا اور انک نات کہوں اپراز پ ھانی یس‬
‫دکھ دل میں نہیں رک ھنے نانا کو ب نانے ہیں ل نکن تم مصنوط ہو۔۔۔ نہت فرق ہے تم دوتوں‬
‫میں۔۔۔ اپراز پ ھانی کی تونی میں کافی یغریف سنی پھی وہ ڈوبیسیز نہت کرنے ہیں۔۔۔ “‬
‫عایشہ کی نابیں سن کر حجاب نے انک گہری سایس لی سمجھ نہیں آ نا آخر اپراز ج نات کو‬
‫نہجانے میں اس سے کہاں علطی ہونی؟؟ خو غوروں کو دنک ھنا ہے مج ھے ک نوں نہیں دنک ھنا؟؟؟‬
‫‪165‬‬
‫حجاب ب نا د نک ھے پھی عایشہ کی یظریں خود پر محسوس کر سکنی پھی اسے عایشہ کے ساپھ اب نا رویہ‬
‫ناد آنے ہی سرم ندگی نے آن گ ھیرا۔۔۔۔‬
‫” نمہارا حط پڑھ کے میں خو آسماتوں میں اڑنی پھی ُپری طرح زمین پر آگڑی میں نے تویہ کی‬
‫ل نکن جابنی ہو میرے ساپھ یہ سب ک نوں ہوا؟؟ ک نوں کے ساند میری تویہ نکی نہیں پھی میں‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نے ان لوگوں کو انک نل کے لنے ناد نہیں ک نا ج یکا دل دک ھانا پ ھا اس وقت یس انک شخص‬
‫ات عمل کی صورت میں وہ میرے سا منے آک ھڑا ہوگا ل نکن خب‬ ‫ناد پ ھا ” اپراز “ مج ھے لگا مکاق ِ‬
‫ات عمل سروع ہوحکا پ ھا اور سب سے پ ھنانک نات‬ ‫نک میں انا کا بت توڑنی بب نک مکاق ِ‬
‫ُ‬
‫ب ناؤں؟؟؟ مکاقات عمل اپراز کی صورت میں پ ھا اس نے میرے سا منے کسی اور کو الک ھڑا ک نا‬
‫پ‬ ‫مج‬‫ن س‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫میں تو ہی ھنی ھی میری جگہ کونی ہیں لے سک نا ل کن کسی نے لے لی۔۔۔ “ وہ خو‬
‫انک نکنے کو نکنے عایشہ کے سا منے اب نا عم ہلکا کر رہی پھی یظریں چ ھکا گنی ان آنکھوں نے ہر‬
‫نار دھوکہ دنا ہے اسے آج پھی ین ب نانے پرس اپ ھیں جسے چ ھنانے کو حجاب نے یظریں چ ھکا‬
‫دیں۔۔۔۔‬
‫” نمہیں انک نات کہوں حجاب آج واقعی مج ھے لگا عرور تم میں نہیں نمہارا ” یقین “ نمہارا ”‬
‫اعب نار “ شجا ہے اور یہ ہونا جا ہنے ک نوں کے اعب نار ہی ا یسے کمزور رسنوں کو مصنوط‬
‫کرنا ہے نمہارے سا منے اپراز پ ھانی نے کسی کو نہیں الک ھڑا ک نا مج ھے یقین ہے اور مج ھے نمہارے‬
‫یقین پر پھی یقین ہے۔۔ ل نکن نمہارے ساپھ خو ہوا یس وہ انک پھوکر پھی جسے ک ھانے کے‬
‫یعد نمہیں وہ پھی ناد آنا ہوگا جسے تم ناد پھی نہیں کرنا جاہنی ہوگی تولو ایسا ہے یہ؟؟؟ کسی کا‬
‫دل دک ھانا ہے؟؟ “ عایشہ کی کہی انک عام سے نات حجاب کے دل کے نار ہال گنی یہ شچ پ ھا‬
‫‪166‬‬
‫کب ُ‬
‫جسے سوجا پھی یہ پ ھا وہ پھی ناد آنا پ ھا اور ایسا وار ک نا کے حجاب ھی اس ص کے سا منے‬
‫خ‬
‫ش‬
‫سر نہیں اپ ھا سکے گی۔۔۔۔‬
‫” ہاں ببھی تو یہ یعمت مجھ سے چ ھین لی گنی ک نوں کے آنکھوں سے دنک ھنے ہوے پھی میں‬
‫ُ‬
‫اندھی ب نی رہی نمہیں کن الفاظوں کن لقظوں میں یقین دالؤں اسکا کر ادا کرو ا ک ا ک‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫یعمت کا سکر کرو ک نوں کے اسکی دی یعمت کی کمی اس سے توچھو خو اِ س سے مخروم‬
‫ہے۔۔۔ تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں اس اذ بت کا۔۔۔کبھی کبھی دل جاہ نا ہے سوں تو اپھوں‬
‫یہ۔۔۔۔ “‬
‫وہ ہاپھوں میں جہرہ چ ھنانے رودی عایشہ کی آنکھ سے آیسو توٹ کر گرا پ ھا مصنوط ہونے کے‬
‫ناوخود نہاں آکر وہ نک ھر گنی۔۔۔‬
‫” حجاب نلیز سمب ھالو خود کو۔۔۔ ادھر میری نات سنو۔۔ “ عایشہ نے اسکے دوتوں ہاپھ جہرے‬
‫سے ہ نانے اور انہیں انک ہاپھ سے نکڑ کے اسکے آیسوں تونج ھے۔۔ عایشہ اسے کسی چنے کی‬
‫طرح پر بٹ کر رہی پھی۔۔۔۔۔‬
‫” کون کہ نا ہے کسی کے ناس کمی نہیں؟؟؟ آسمان کے ناس پھی تو زمین نہیں۔۔مخرومی‬
‫ہر ایسان کی زندگی میں ہے یہ امیر خوش ہے یہ عربب ل نکن ہاں خو ہللا کو راصی کرنا ہے پ ھر‬
‫ُ‬
‫یہ دب نا اسکے ہوب نوں سے جاہ کر پھی مسکراہٹ نہیں چ ھین سکنی۔۔۔ مج ھے یقین ہے آج میرا‬
‫رب کاب نوں پر سے گزار رہا ہے ل نکن گالب نک نہجانے کے لنے۔۔ آنے والے سفر کا تم‬
‫یصور پھی نہیں کر سک ئیں حجاب ک نا ب نا وہ آج سے نہیر ہو نلکے اس آزمایش کے یعد نہیرین ہو‬
‫“ وہ پرمی سے اسے سمج ھا رہی پھی حجاب کو یہ سب جہاں سنے میں اچ ھا لگ رہا پ ھا وہیں‬
‫‪167‬‬
‫حف یفت سوچ کر خوف اپھ رہا پ ھا وہ اب ہمیشہ اشی مخرومی کے ساپھ زندگی گزارے گی۔۔ اور‬
‫اپراز ک نا وہ کبھی اسے نلٹ کر دنکھ گا پھی نہیں؟؟؟‬
‫” ہم۔۔۔۔ مج ھے اب کسی کا دکھ نہیں یس جشکا اب یطار پ ھا اب وہ دونارہ آناد ہوحکا ہے اسے‬
‫میری صرورت پھی نہیں۔۔۔ “ حجاب خود کو سمب ھال جکی پھی اس نے پرمی سے ا نبے ہاپھ‬
‫عایشہ کی گرقت سے آزاد کنے ناکر کھونا ک نا ہونا ہے اسے نل نل محسوس ہوا کاش وہ اپراز کو‬
‫پ ھکرانی یہ۔۔۔‬
‫” ہوسک نا ہے کونی اور وجہ ہو؟؟؟ “ عایشہ کو وہ اپراز ناد آنا خو اسکی نےب نازی سے پڑ بنا پ ھا‬
‫اسے کسی توڑ یقین یہ پ ھا وہ اس جالت میں حجاب کو چھوڑ گ نا۔۔۔‬
‫” ب نا نہیں۔۔۔۔ جابنی ہو یہ عرور کہاں سے آنا۔۔۔ “ یظر یہ آنے کے ناوخود حجاب کی یظریں‬
‫ک ھڑکی پر پ ھیں وہ اس کمرے کے کونے کونے سے واقف ہے انک عرصہ نہاں گزارا‬
‫ہے۔۔۔‬
‫” نہیں۔۔۔ “ عایشہ نے یفی میں سر ہالنا ل نکن پ ھر حجاب کا سوچ کر اسکی گلے سے گ ھنی‬
‫گ ھنی آواز پرآمد ہونی۔۔۔‬
‫ی‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫پ م ُ‬
‫ک‬
‫” سب واہ واہ کرنے ھے یں ا کی واہ واہ سن کر سی آزاد پرندے کی طرح اڑنی ھی عیر یہ‬
‫جانے کے خب یہ پر چ ھین لنے جابیں گنے بب یہ صرف اڑ ھنے کی صالج نت سے مخروم‬
‫ہونگی نلکے ُپری طرح زمین پر آگروں گی اور اس طرح گروں گی کے اپ ھنے کے قانل یہ رہ سکوں‬
‫گی۔۔۔ رابنہ کی موت نے مج ھے سرنانا ندل دنا دوسروں کو الزام د نبے سے اچ ھا یہ ہے میں‬
‫حجاب کروں ک نوں کے علطی پ ھلے پرناد کرنے والی کی ہو ذل نل و خوار وہ لڑکی ہونی ہے اور‬
‫‪168‬‬
‫اسکے مغصوم ماں ناپ۔۔۔ ہم اس ملک کی غوام ہیں عایشہ جہاں آپھ سال نک کی نجی کو‬
‫ک ک‬
‫ایصاف نہیں مل نا پ ھر نا لغ لڑکی کو تو یہ بب ھر ھبیچ ھبیچ کر ماریں گنے۔۔۔۔ میں نے خب‬
‫یفاب ک نا مجھ سے زنادہ میرے اب نوں کو خوشی ہونی حجا حجی ابنی ب ئب نوں کو میری م نال د نبے‬
‫ایف نکٹ مج ھے الگ سے نال کر کہنے انہیں سمج ھاو یہ اس طرح کے کیڑے نہیں نہنے اور نم ھاری‬
‫طرح حجاب کریں یقین کروگی عایشہ خب آپ کے پڑے آنکو سراہابیں تو خود پر آ نبے ناپ پر‬
‫کس قدر فخر محسوس ہونا ہے تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں میری کزپز مجھ سے خڑنے لگیں میری‬
‫آنے ہی کہ ئیں عالمہ آ گی میں ان لوگوں میں سے نہیں پھی خو ڈر کے بیج ھے ہب ئیں اب میں‬
‫اور زنادہ ا نکے گ ھر جانے لگی جان توچھ کر نہلے سے پربنیر ہوکر جانی ناکے حجی مجھ سے اور‬
‫امیریس ہوں مج ھے ا نبے جالف انک پھی علط لقظ پرداست نک یہ ہونا جاہے کونی مج ھے ابنی‬
‫علطی ب نانے اجساس دالنے علط ب نانی کر رہی ہو مج ھے ع ّصہ آ نا نجاۓ علطی سدھارنے کے‬
‫ج‬ ‫مج‬‫س‬
‫م‬
‫میں ھنی وہ لنی ہیں مجھ سے اور نجانے کب یہ عرور میری خون میں سا ل ہوگ نا یہ یہ‬
‫ورابت میں مال یہ پرورش ایسی پھی یس یغریقیں اس انداز سے کی گ ئیں کے میں مزند سبنے‬
‫کے لنے ان یغریقوں میں ڈوبنی گنی اس قدر ڈوب گنی کہ ابنی انا اور ا نبے عرور کی یسکین‬
‫کے لنے سہی اور علط کا فرق پھول گنی۔ نکیر تو ہللا کو پھی نہیں یش ند ا نبے عمل کو اچ ھا جانا‬
‫ناق نوں کو خود سے کمیر۔۔۔۔ ایسان اب نا اندھا ہوجا نا ہے کے سہی اور علط کا فرق پھول جا نا‬
‫ہے دنکھ لو یہ جال ہے نکیر کرنے والوں کا۔۔۔۔“‬

‫‪169‬‬
‫وہ دوتوں ہاپھ پ ھالنے خود کو انک یظر دنک ھنے ہوے تولی۔۔۔ اسکی عم میں ڈونی نےیس شی‬
‫مسکراہٹ عایشہ کے رہے سہے اوسان حطا کر گنی وہ کیسے سمج ھانے اسے کجھ خیزوں کا‬
‫جاصل ایسان نہیں سمج ھنا۔۔۔۔‬
‫” تم اپراز پ ھانی سے ابنی یفرت ک نوں کرنی ہو؟؟ “ عایشہ نے اسکا دھ نان ہ نانے کو یہ ذکر‬
‫نہیر سمج ھا۔۔۔‬
‫” ا سنے میری انا پر وار ک نا پ ھا مج ھے سرم ندہ ک نا پ ھا علطی میری پھی ل نکن کس نے افرار ک نا ہے‬
‫ابنی علطی کا؟؟ امی کا وہ پ ھیڑ نانا کے سا منے وہ سرم ندگی یس مج ھے مزند اس سے ندظن کر‬
‫ُ‬
‫گنی علطی میری پھی میں کون ہونی ہوں اسے کافر کہنے والی ج نکے خود ا نبے اعمال کا ب نا‬
‫نہیں۔۔۔۔ میں کونی نہیں پھی۔۔۔۔۔سب مجھ سے نہیر ہیں اب خب ندگمانی کی بنی ہنی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہے تو اس نے مڑ کر پھی مج ھے نہیں دنک ھا۔۔۔۔ میں اسے ناد پھی نہیں عایشہ۔۔۔ وہ رونا پھی‬
‫ع‬ ‫ع‬ ‫ع‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫نک پ ُ‬
‫پ ھا میں نے د ھی ھی ا کی آ ھوں یں می کن ھے ا نی م کے الوہ سی اور کا م‬
‫ک‬ ‫مج‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫ب‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫دنک ھنا ہی نہیں پ ھا۔۔۔ اسکا ھی یں د ک ھا جسے ھے سرم ندہ کرنے کے لنے یج ھا گ نا پ ھا۔۔۔‬
‫مج‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬

‫“ وہ ابنی ہی دھن میں تولے جا رہی پھی ج نکے عایشہ کے کان حجاب کی آخری نات پر ک ھڑے‬
‫ہو گنے۔۔۔‬
‫” کون؟؟ “‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫” میں نہیں جابنی اسے یس اب نا جاب نی ہو میں نے ایساب نت کا ب نوت نہیں دنا پ ھا اور اس نے‬
‫ب نوت دنا کہ ای ِن آدم کی اوالد ہے وہ۔۔۔۔۔۔“ کب نا مشکل ہے ا نبے کنے کا اغیراف کرنا وہ‬
‫پھی وہ علطی‪ ،‬گ ناہ خو ہللا آپ کو کسی ذر یعے ناد دالنے۔۔۔‬
‫‪170‬‬
‫چ‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫” کیسے ڈھونڈو گی اسے؟؟ “ عایشہ کا سوال ا کے ہوب نوں پر انک خو صورت م کراہٹ ھوڑ‬
‫گ نا۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫” خب آ ک ھیں چ ھین کر بب نانی لونانی ہے تو مال پھی د یگا۔۔۔ “‬
‫ُ‬
‫حجاب کی مسکراہٹ گہری ہوگنی جیسے اسے ام ند پھی وہ اس زندگی میں صرور اس سے‬
‫مل نگی۔۔۔‬
‫” حجاب تم پری نہیں ہو یس وقت اور جاالت نے نمہیں علط را سنے کا ابیجاب کرانا ہے ہم‬
‫دوتوں انک ہی ندی کے مسافر پھے فرق اب نا ہے میری کشنی میں چ ھند میں نے وقت ر ہنے‬
‫محسوس کر ل نا اس لنے ڈو نبے سے نچ گنی ل نکن نمہیں اسے ڈھونڈنے میں پھوڑی دپر ہوگنی‬
‫ل نکن اپھی پھی وقت ہاپھوں سے گ نا نہیں۔۔۔۔“ حجاب نے ہلکی شی سر کو ج ئیش دی‬
‫جیسے کہہ ررہی ہو لقظ لقظ سہی ہے۔۔ کافی دپر وہ اسے سمج ھانی رہی حجاب نے عایشہ سے‬
‫ا نبے کنے کی معافی پھی مانگی۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫ناثیر صاخب اور آمنہ سے ملکر وہ حجاب کے کمرے میں جال آنا۔ کمرے میں آنے ہی اپراز نے‬
‫سب سے نہلے یظر کمرے میں دوڑانی ب نڈ پر جادر نانے انک وخود لب نا ہوا پ ھا جسکی یست اپراز‬
‫کی طرف پھی اور جہرہ دوسری طرف پ ھا۔۔۔ اپراز نے کمرے کا دروازہ ب ند ک نا اور قدم قدم جل نا‬
‫ہوا ڈریش نگ بب نل کے سا منے رکھی چھونی سے کرشی ک ھیچ کر حجاب کی ساب نڈ پر رکھ کے وہاں‬
‫‪171‬‬
‫ن‬
‫آببب ھا۔۔۔۔ب ند آ ک ھیں لرز رہیں پ ھیں اپراز اسکے ہاپھ کی ک نک ناہٹ پھی محسوس کر حکا پ ھا۔ وہ‬
‫جاگی ہونی پھی اور اسکی آمد سے ناخیر پھی۔ ص یح آگر ڈاکیر کال کر کے اسے ام ند یہ دالنے وہ‬
‫آج پھی یہ آ نا۔ اسے سمجھ نہیں آرہا پ ھا ک نا کہے کبھی اس قدر حجاب کے سا منے خود کو‬
‫نےیس محسوس نہیں ک نا جب نا آج وہ خود کو محسوس کر رہا پ ھا۔۔ الفاظ اسکے ناس ہمیشہ سے‬
‫پھے ل نکن آج تو یہ الفاظ پھے یہ وہ کویف نڈیس۔۔‬
‫” کیسی ہو؟؟ “ نات کا آعاز تو کرنا پ ھا وہ اب نا دھیرے پھول رہا پ ھا کے اسے ابنی آواز اجبنی‬
‫لگ رہی پھی۔۔۔۔‬
‫” ویسی نہیں رہی “ وہ س ندھے ہوکر چ ھت کو گھورنے لگی۔ اب یظرانداز کرنا ب یکار پ ھا وہ جان‬
‫حکا ہے حجاب جاگ رہی ہے‬
‫ن‬
‫وہ اسکے کلون کی مہک سے محسوس کر جکی پھی وہی ہے۔۔۔ دنک ھنے کو جہاں آ ک ھیں نےناب‬
‫پ ھیں وہیں آ نبے اندر کی کمی اسے رال رہی پھی۔‬
‫” اب۔۔۔۔تم۔۔۔۔ نمہیں ق یصلہ کرنے میں مشکل نہیں لگے گی “ حجاب چ ھنکے سے اپھ‬
‫چ‬
‫کے بببھ گنی اسکی درد پ ھری پ ھرانی آواز اپراز کو ھیجھوڑ رہی پھی اب کیسے وہ اسے یقین‬
‫دالنے ایسا کجھ نہیں۔۔۔‬
‫” ساری زندگی پھی گزار دوں بب پھی ان سوالوں کا خواب میرے ناس نہیں ہوگا خو نمہارے‬
‫اندر نل رہے ہیں۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ مصنوطی سے پ ھامے توال پ ھا ڈر پ ھا کہیں وہ اپھ کے‬
‫نہاں سے پ ھاگ یہ جانے ا نبے دتوں یعد یہ لمس محسوس ک نا پ ھا کس قدر خویصورت لگ رہا‬
‫پ ھا۔۔۔‬
‫‪172‬‬
‫ّ‬
‫” ابنی دپر ک نوں کی؟؟؟ “ وہ اب نا ہاپھ چ ھڑانی عصے سے تول رہی پھی۔۔۔ گرقت مصنوط‬
‫ہونے کی وجہ سے وہ ہلکان ہو رہی پھی ل نکن ابنی کوشش پرک نہیں کی۔۔۔ اپراز کی آمد پ ھر‬
‫اسے نےیس کر رہی پھی وہ توب نا نہیں جاہنی پھی۔۔۔‬
‫” ام ند کی کرن ڈھونڈنے گ نا پ ھا۔۔ جالی ہاپھ کیسے آ نا؟؟؟ “‬
‫وہ توچھ رہا پ ھا معافی آسانی سے پھوڑی ملنی ہے زندگی پ ھر کا یقصان کر کے پ ھال کونی‬
‫دھڑلے سے کیسے معافی مانگ سک نا ہے؟؟؟‬
‫ُ‬
‫” ملی؟؟ “ حجاب کی آنکھوں میں انک چمک شی ا ھر آنی۔۔۔ ک نا وہ دونارہ د کھ کے گی؟؟؟‬
‫س‬ ‫ن‬ ‫پ‬
‫چملہ نک کاتوں کو کسی سر کی طرح مب ب ھا لگ رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” ہاں!!! ل نکن ام ند یس ہللا سے لگانی ہے۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ پرمی سے سہال رہا پ ھا حجاب نے‬
‫اب کوشش نہیں کی چ ھڑوانے کی۔ اپراز کو کس قدر سکون آنا پ ھا نہاں آکر اسکے فربب آکر‬
‫لقظوں میں ب نان کرنا مشکل ہے۔۔۔۔۔‬
‫” جا نبے ہو اذ بت ک نا ہے؟؟؟؟ “ حجاب اسے دنک ھنا جاہنی پھی انک کاٹ دار یظر سے توازنا‬
‫جاہنی پھی ل نکن۔۔۔ نہاں اسکے الفاظوں نے یہ کام کر دنا۔۔۔ اپراز دم سادھے اسے دنکھ رہا‬
‫پ ھا نجانے کو یسے جیخر سے دل پر وار کرنے والی پھی؟؟‬
‫” نہیں یہ “ اپراز کا کونی خواب یہ ناکر وہ خود ہی تولی‬
‫” کہنے کو سب کجھ ہونا ل نکن جاموش رہ نا۔۔۔ “ اپراز نے انکی ہونی سایس نجال کی یہ لڑکی‬
‫کسی دن اسکی جان لے ل نگی۔۔ کن الفاظوں سے وہ اسے راصی کرے؟؟ ک نا کرے کے وہ‬
‫وایس اسکی زندگی میں آنے۔۔‬
‫‪173‬‬
‫” مج ھے نمہارا اعب نار جا ہنے حجاب۔۔۔ نہت مصنوط ہوں میں ل نکن پ ھر پھی توٹ جا نا ہوں مج ھے‬
‫اب نوں کا اجبنی لہجہ یکل یف د بنا ہے۔۔۔ “ اسکی لہچے پر خوٹ کرنا وہ اسکی ابنی زندگی میں‬
‫اہم نت جا نا رہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” مج ھے پھی د بنا پ ھا۔۔۔۔ “ سرد مہری سے وہ گونا ہونی۔۔۔‬
‫” حجاب۔۔ “ تونا ہوا سکست خور اپراز کا لہجہ‪ ...‬آج حجاب کو پھی یکل یف دے رہا پ ھا‬
‫” ک نوں اب ک نوں یکل یف ہو رہی ہے؟؟ میرا اجساس ک نا پ ھا؟؟ مج ھے کب نا س نانا ب نگ ک نا۔۔۔‬
‫میں ایسا کرنی تو؟؟ کبھی میرا نام نک س نا کسی غیر کے ساپھ؟؟ مج ھے نار نار اگ نور ک نا۔۔۔ جان‬
‫توچھ کر میرے سا منے ان خڑنلوں کا نام لبنے ہو اور اب تورے دب نا کے سا منے رو کر اب‬
‫آرہے ہو؟؟؟ نہیں کرنی مج ھے تم سے نات جاؤ نہاں سے نلکے ابنی ب نوی کے ناس جاؤ۔۔۔۔‬
‫“ دل خو عم سے پ ھنا جا رہا پ ھا آج وہ ہلکا کر کے ہجک ناں ل نکر رو دی۔۔۔‬
‫” حجاب ایسا کجھ نہیں۔۔۔“ اپراز نے اسکی جالت دنکھ کر نےجبنی سے اسے ک ندھوں سے‬
‫پ ھاما۔۔‬
‫” دور ہ نو فربنی شخص۔۔۔ جاؤ نہاں سے اب پھی ک نوں آنے ہو جلے جاؤ۔۔۔۔۔ “ ہاپھ چ ھنکنی‬
‫ّ‬
‫وہ اس سے دور ہونی عصے سے جیخ اپھی دماغ کی یس پ ھب نے کو پھی۔۔ ک نا جان سک نا ہے وہ‬
‫نےیسی کی اب نہا خب ہسب نال کے ب نڈ پر لبنی وہ اب یطار میں پھی۔۔۔ پرب نا اجیسام کبنی نار اس‬
‫سے ملنے آنے ل نکن ماں کا اجبنی‪ ،‬سرد لہجہ ا نکے قدم ناہر کی جابب پڑھا گ نا۔۔۔‬

‫‪174‬‬
‫اپراز حجاب کی چھوڑی ہونی جگہ پر آببب ھا وہ اسکی جالت کا واقعی انداز نہیں لگا سک نا ل نکن‬
‫حجاب پھی اس اب نہا کو جان نہیں سکنی جس سے وہ گزر رہا پ ھا۔۔۔ دنک ھنے کا خق ہونے‬
‫ہوے پھی چ ھپ کر دنک ھنا‪ ،‬اجبنی ین کر آنا کس قدر یکل یف دہ ہونا ہے؟؟؟‬
‫” میری نات سنو نلیز۔۔۔ پرب نا کی فسم نمہارے عالوہ کونی خڑنل نہیں ہے میری زندگی میں۔۔۔‬
‫ب‬
‫“ حجاب خو اسکے فسم ک ھانے پر اب نا رونا پھول کر کجھ اور ام ند لگاے ببھی پھی خڑنل پر پ ھر رو‬
‫دی۔۔۔اپراز نے اسے رونا دنکھ چ ھنکے سے ب نڈ پر لب نا کر اسکا رخ ابنی طرف ک نا۔۔۔‬
‫” حجاب نار نمہیں خپ کرانے کے لنے خڑنل کہا پ ھا شجی نہلے تم روبیں ہوبیں مج ھے ُپر سکون‬
‫کر د بئیں پ ھیں آج رونی ہونی مج ھے یکل یف نہیجا رہی ہو۔۔۔ میں نے کبھی خرام رسنہ نہیں‬
‫ب نانا‪ ،‬یہ علیزہ کونی میری ر سنےدار ہے یس میرے دوست کی ہونے والی ب نوی ہے اس سے‬
‫زنادہ کجھ نہیں تم نے وہ دنک ھا خو میں نے دک ھانا جاہا ل نکن تم نے وہ افرار نہیں ک نا خو میں‬
‫کروانا جاہ نا پ ھا۔۔۔ “‬
‫وہ اسکے جہرے پر چھولنی لٹ کو کان کے بیج ھے لیجا نا آس پ ھرے لہچے میں گونا ہوا۔۔۔‬
‫” ک نوں کرنی؟؟؟ کونی اجساس ہے نمہیں ابنی زور سے پ ھیڑ مارا پ ھا۔۔“ اسکا ہاپھ چ ھنک کر وہ‬
‫سرد لہچے میں تولی۔۔‬
‫” تم نے مج ھے اس ڈراب نور کی خرکت ک نوں نہیں ب نانی؟؟ سکر کرو جان سے نہیں مارا‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫نمہیں۔۔۔ “ ج نان کو مات د بنا سرد لہجہ حجاب آگر اسکی نل پ ھر میں ندلنی سرخ آ ک ھیں د ک ھنی‬
‫تو خی جان سے کابپ اپ ھنی۔ یہ سوچ ہی اسکا خون کھول د بنی کونی اسکی ب نوی کو عل یظ‬
‫یظروں سے د نک ھے۔۔۔۔‬
‫‪175‬‬
‫” ک نوں ب نانی کون لگنے ہو تم میرے “ نخوں کی طرح مغصوم صدی لہجہ۔۔۔‬
‫” دوست سمجھ کے سیر کربیں “ حجاب کی آنکھوں کی نمی اس کے دل کا درد پڑھا رہی پھی۔‬
‫سارا الزام خود پر ل نکر وہ اسے ہر الزام سے پری کر رہا پ ھا۔جیسے ظالم وہی پ ھا حجاب نہیں۔‬
‫” نمہاری یہ دوسنی اچھی ہے یہ دسمنی دوتوں مج ھے مہ نگی پڑ گ ئیں۔۔۔ آ “ رونے ہوے حجاب‬
‫نے زور سے مکا مارا ل نکن وہ اسکے ک ندھے پر لگا ببیج ًہ حجاب خود درد سے کرانی‬
‫” سوری۔۔ زور سے لگا مج ھے ب نابیں میں سہی سے یسانا ب نا نا۔۔ انک س نک نڈ یہ نہاں۔۔ ہاں اب‬
‫مارو۔۔ “ اپراز اسے ناکام ہونا دنکھ خود مغزرت کر گ نا حجاب کو وہ ہر نار خیران کرنا اب پھی وہ‬
‫اس کا ہاپھ نکڑ کے دل کے مفام پر لے گ نا اور پ ھر دور کر کے یسایہ سہی کر کے اسے‬
‫مارنے کا آرڈر دنا۔۔‬
‫” نہیں مارنا۔۔۔ “ حجاب نے ہاپھ یبچے کر ل نا اپراز غور سے اسے دنک ھنا مسکرانے لگا ا نبے دتوں‬
‫یعد اسکی آواز اسکا جہرہ سب کسی خواب کی طرح خویصورت لگ رہا پ ھا۔۔۔ حجاب اسکی یظریں‬
‫محسوس کرنی تو صرور کسی لفب سے توازنی۔۔‬
‫” میں نمہیں نہت مس کرنا پ ھا جلو طیز کے ثیر جالبیں پ ھیں تولنی تو پ ھیں۔۔۔ “ وہ اسے‬
‫دنک ھنے مح نت سے خور لہچے میں توال۔۔۔‬
‫” خود کا ک نا ج نال ہے؟؟؟ الفی سے منہ ج یکا کے ببب ھے پھے۔ “‬
‫وہ نےب ناز شی جہرے پر سیح ندہ ناپرات لنے تولی یظریں چ ھکی ہوبیں پ ھیں جیسے خود کو نےب ناز‬
‫ظاہر کر رہی ہو‬

‫‪176‬‬
‫” تم کہ ئیں تو آگ لگا کر پھی الفی ہ نا د بنا۔۔ “ چ ھٹ خواب آنا۔۔۔ نہی تو حجاب پھی جس‬
‫نے اسے ناگل ک نا پ ھا آج کب نے عرصے یعد وہ ابنی تون میں لونی پھی۔۔۔‬
‫” ا نبے پھی ا چھے نہیں میرے لنے خود کو یقصان نہیجاتو “‬
‫وہ اب نا رخ دوسری طرف موڑ گنی۔۔۔‬
‫” نےنی آزما کر دنکھو۔۔ “ اسکی دک ھنی رگ پر ہاپھ ر کھے وہ مسکرانا اور جسب توقع وہ نےنی‬
‫ّ‬
‫لفب سے خڑ گنی۔ خود ہی رخ ندل کر عصے سے جالنی۔۔۔‬
‫” نےنی کہا تو منہ توڑ دونگی۔۔۔“ حجاب نے سہادت کی ایگلی اپ ھا کر اسے وارب نگ دی اپراز‬
‫اسکے انداز پر ہیسا۔۔۔‬
‫” میرے ساپھ جلو گی؟؟ کمرے کی در و دتوار جیخ جیخ کر توچ ھنی ہیں وہ جسننہ کہاں گنی؟؟؟‬
‫“ م نت پ ھرا لہجہ پ ھا اپراز کا وہ ام ند پ ھری یظروں سے اسے دنکھ رہا پ ھا حجاب کے گلے میں‬
‫آیسوؤں کا پ ھندا انک گ نا۔۔۔‬
‫” تو لنے یہ دوسری آنے والی ہے۔۔۔ “‬
‫” حجاب میں کیسے۔۔۔۔ نمہیں۔۔۔یقین دالتوں “ وہ اسکے آیسوؤں تونج ھنا نےیسی سے گونا ہوا‬
‫ا نبے جال میں کس قدر الجا پ ھا وہ۔۔۔۔‬
‫” دالنے کی صرورت پھی نہیں مج ھے تم پر اعب نار ہے‪ ،‬نمہیں آگر مجھ جیسی انا پرست م یظور یہ‬
‫ّ‬
‫ہونی میری مخرومی کے یعد تم وایس یہ لو نبے۔۔۔ انک دقع ایساتوں کی طرح عصے سے توچ ھنے نا‬
‫ن‬
‫کونی ایسا اعب نار دالنے کے میں خود افرار کرنی نمہیں پھی تو مجھ میں کو انک اتوکھی نات تو د ھی‬
‫ک‬

‫‪177‬‬
‫ہوگی جس نے نمہیں انا توڑنے پر مح نور کی اور تم۔۔۔ و یسے ہی آگر مج ھے۔۔۔ پر تم کب نا توڑا‬
‫مج ھے۔۔۔ علیزہ۔۔۔ نجانے کون۔۔ کون۔۔۔‬
‫نلکل ناگل ب نا دنا مج ھے۔۔۔۔۔۔ میں۔۔۔ میں۔مجھ سے۔۔۔۔۔ توچ ھنے تو ب نانی ک۔۔۔کس۔۔۔‬
‫قدر مح۔۔۔مح نت کی۔۔۔ ہے۔۔۔ “‬
‫ُ ُ‬
‫نےیقبنی‪ ،‬خیرت ک نا کجھ یہ پھی اپراز کی آنکھوں میں خب اسے اس سے مایگا تو پ ھکرا دنا اور‬
‫خب ہللا سے مایگا تو۔۔۔ وہ خود اِ سکے چ ھکنے سے نہلے اظہار کر گنی۔۔۔۔‬
‫” صرف ہللا کو اب نا ب نا لو یہ دب نا نمہارے قدموں میں ہوگی۔۔“‬
‫جاخی صاخب کے الفاظ اسے جیجھوڑ رہے پھے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫” عم ہی ایسا مال کے یعد نماز نک جا ہیجی‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫ی‬
‫ققط انک شجدہ ک نا نات جدا نک جا جی “‬
‫اپراز کی آنکھ سے انک آیسو گڑا پ ھا خو اسکے داڑھی کے نالوں میں جذب ہوگ نا۔۔۔‬

‫وہ چ ھکا پ ھا اور اس کے بیسانی پر مح نت کی مہر ب نت کی حجاب کے تو لنے لب ساکت‬


‫ہوگے۔۔‬
‫” دور ہ نو میرے اندھے ہونے کا قاندہ اپ ھا رہے ہو “ اپراز نے آنکھ سے یکلنے آیسوں صاف‬
‫کنے سکر پ ھا حجاب کی یظروں سے یہ آیسوؤں توس ندہ پھے وریہ ساری زندگی ابنی اہم نت ج نا کر‬
‫طعنہ صرور د بنی۔۔۔‬
‫‪178‬‬
‫” یہ تو میں نے سوجا ہی نہیں اس میں قاندہ ہی قاندہ ہے “‬
‫ُ‬
‫مخظ اسے چ ھیڑنے کو وہ توال پ ھا۔۔ حجاب اس سے نجلی کی شی ثیزی سے دور ہونی وہ ہیش نا جال‬
‫گ نا۔تم آنکھوں سے ہیش نا وہ نل پ ھر میں حجاب سے ملنے کے یعد ان بین دتوں کی اذ بت پ ھال‬
‫حکا پ ھا۔۔۔‬
‫ج‬
‫” ڈنڈ وی مسڈ تو۔۔۔ “ پرب نا یحنی ہونی ب نڈ پر چ ھالنگ مار کر آنی۔ اپراز نے اسے دنک ھنے‬
‫مسکرانے ہوے خود سے لگانا۔۔۔‬
‫” آئ مسڈ تو تو۔۔ “ اپراز نے اسکے دوتوں گالوں پر توشہ دنا۔۔‬
‫” پری۔۔ “ حجاب نے ہاپھ پ ھنال کر اسے نالنا جیسے ا نبے ناس آنے کی آمدگی دے رہی ہو پرب نا‬
‫نے منہ موڑ ل نا۔۔۔‬
‫” جاؤ مما نال رہی ہیں “‬
‫” تو شی ب نٹ می وپری ہارڈ “ پرب نا نے گال پر ہاپھ ر کھے کہا اپراز نے انک یظر حجاب کو دنک ھنے‬
‫گہرا سایس جارج ک نا خو سرم ندہ دنک ھانی دے رہی پھی۔۔‬
‫” اچ ھا جلو اب نا ب نگ ل نکر آؤ اور سام پ ھانی سے پھی کہو رنڈی رہے ہم گ ھر جا رہے ہیں۔۔۔ “‬
‫اپراز نے اسکی بیسانی پر نک ھرنے نالوں کو ہاپھ سے سنوارنے کہا۔۔۔‬
‫” رنلی؟؟ میں اپھی ب نانی۔۔۔ ڈوبٹ گو ابنی وپر “ گ ھر کا سب نے ہی اسکا جہرہ خوشی سے کھل‬
‫اپ ھا ا نبے ڈنڈ کو وہ آخر میں ایگلی اپ ھا کر ب ئننہ کرنی کمرے سے پ ھاگنی ہونی گنی۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫” ک نوں مارا؟؟؟ “ پرب نا کے جانے ہی وہ وایس اسکے پراپر میں آ لب نا۔۔۔ سیح ندگی سے آ یں‬
‫ھ‬
‫سکیڑ کے وہ گونا ہوا۔۔۔‬
‫‪179‬‬
‫ّ‬
‫” نار نار نمہارا توچھ رہی پھی جس طرح تم نے عصے میں مارا مج ھے پھی آگ نا۔۔۔ “ حجاب نے‬
‫ڈھب نانی سے خواب دنا۔۔ اپراز افسوس سے اسے دنک ھنا یفی میں سر ہالگ نا۔۔۔‬
‫” قلجال تو گ ھر جلو نہاں کونی سکون سے نات کرنے نہیں د یگا۔۔۔ “ اپراز نے اسکا ہاپھ نکڑ‬
‫کے اپ ھانا۔۔۔‬
‫” میرا موڈ نہیں “ حجاب اپھ کے بببھ گنی ساپھ اب نا ہاپھ پھی اسکی گرقت سے چ ھڑوانا۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” نمہارے موڈ کی ایسی کی بیسی ع نانا کہاں ہے؟؟ “ اسے عصے سے گھورا‪ ،‬بیسانی پر الیعداد‬
‫نل نماناں پھے۔۔۔‬
‫” بیچ والے میں۔۔۔ “ سا منے بنی وارڈروب کی طرف اسارہ کرنے کہا اسکا دل تو خود گ ھر جانے‬
‫کو نےجین پ ھا ل نکن اوروں کی نےب نازی دنکھ کر اسکا دل دک ھا پ ھا۔۔۔‬
‫ً‬
‫اپراز نے یفرب نا دس م نٹ وارڈروب کا توسٹ مارتم کرنے کے یعد ع نانا یکاال اور حجاب کا ہاپھ‬
‫نکڑ کے اپ ھانا۔۔۔‬
‫” یہ ع نانا نہ نو فربٹ یہ ساب نڈ ہے نافی یفاب میں خود۔۔۔ “ اپراز نے اسکا ہاپھ نکڑ کے ع نانے‬
‫کی فربٹ ساب نڈ پر ہاپھ رک ھا حجاب نے جلدی سے ع نانا نہ نا ساپھ ” اس نالر دو “ کہا اپراز نے‬
‫اسے اس نالر دنا جیسے حجاب نے نماز اس نانل میں ناندھا پ ھر خو آگے کیڑا چھوڑا پ ھا اسے یفاب ک نا‬
‫” ڈریش نگ بب نل کی فرسٹ ڈرو میں بنیز ہیں وہ دو۔۔۔ “ حجاب کے کہے مطاتق وہ بنیز ل نکر آنا‬
‫جسے حجاب نے لب نے ہی لگانا۔۔۔۔‬
‫” پرق نکٹ۔۔۔ نمہیں ب نا ہے تم دب نا کی سب سے خویصورت ب نوی ہو جاص کر کے اس یفاب‬
‫میں تم۔۔۔ “ وہ گہری یظروں سے اسکا جاپزہ لب نے ہوے مجمور لہچے میں توال‬
‫‪180‬‬
‫ّ‬ ‫ن‬
‫” اب دپر نہیں ہو رہی۔۔۔ “ حجاب نے آ ک ھیں سکوڑ کے عصے سے کہا اپراز کی ایسی یظریں‬
‫ن‬
‫خود پر چمی د ک ھنی تو صرور اسے کسی ا چھے الف نات سے توازنی۔۔۔۔‬
‫” اس کام کے لنے وقت ہی وقت ہے۔۔۔ “ اپراز نے مسکرانے ہوے اسکا ہاپھ پ ھاما حجاب‬
‫نے تو لنے کے لنے لب کھولے پھے کے پرب نا پ ھاگنی ہونی اپراز کی نانگوں سے ل نٹ گنی ساپھ‬
‫” ڈنڈ سام پ ھانی اس توٹ لیسب نگ “ کا مشعال جاری پ ھا۔۔۔‬
‫” وانے “‬
‫ک‬‫ن‬
‫” ہی از سل ئب نگ “ آ یں ئب نا کر وہ ہرے پر دب نا ھر کی اداشی نے گونا ہوئ۔۔۔‬
‫ل‬ ‫پ‬ ‫ج‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫” ڈوبٹ وپری اپھی اسکی ساری سل ئب نگ پ ھگانے ہیں آپ مما کا ہاپھ نکڑو انہیں چھوڑنا‬
‫نہیں۔۔۔ “ آس ئین کو اوپر کنے وہ مصنونی حفگی سے توال۔۔۔۔‬
‫” وانے؟؟ “ پرب نا کا سوال جہاں اپراز کو خویکا گ نا وہیں حجاب نے آیسوؤں بب نے اپراز کی ان‬
‫یظروں سے نح نے کے لنے جہرے دوسری طرف موڑ ل نا‬
‫” انہیں کجھ نہیں ب نا میں انہیں ا نبے ناس نک نہیں آنے د بنی دروازہ ب ئب نے ر ہنے ہیں میں‬
‫نہیں کھولنی۔۔۔ “ وہ نےگ ناہ ہونے ہوے پھی خود کو نخوں کی گہ یگار محسوس کر رہی پھی‬
‫جیسے سارا قصور اشی کا ہے۔۔ اپراز نے جاموشی سے اسے سب نے کے یعد ج نب سے کار کی‬
‫جانی یکال کر پرب نا کو دی۔۔‬
‫” سو بٹ ہارٹ یہ کار کی جانی ہے اسامہ ماموں کو کہو اجیسام کو اپ ھا کر کار میں سالبیں‬
‫آپ پھی جاؤ میں مما کے ساپھ آرہا ہوں۔۔ اب نڈ تو کوسیح نگ “ ہلکے سے اسکے مغصوم گالوں کو‬

‫‪181‬‬
‫پ ھنک کر کہا پرب نا سر اب نات میں ہال کر کار کی جانی ل نکر ا نبے چھونے سولڈر ب نگ کے ساپھ‬
‫کمرے سے یکل گنی۔۔۔۔‬
‫” نمہارا کونی قصور نہیں تم ہر الزام ہر خرم سے پری ہو۔۔ “ وہ اسکی نلکوں کو چھونا پرمی سے‬
‫توال حجاب نے کونی خواب یہ دنا وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے سب سے مل نا کار میں آببب ھا۔ حجاب کو‬
‫فربٹ سنٹ پر ببب ھا کر کار کا دروازہ ب ند کر کے وہ قدم قدم جل نا گ نٹ کے ناس ک ھڑے ناثیر‬
‫صاخب کے ناس آنا۔۔‬
‫” وہ ہمیشہ سے میری زم نداری پھی ہے اور رہ نگی یہ آخری نار پ ھا آب ندہ یہ ایسی آزمایش سے‬
‫گ ھیراتوں گا‪ ،‬یہ پ ھاگوں گا‪،،،،‬‬
‫‪Words can't describe my happiness. You saved my‬‬
‫‪life‬‬
‫یہ اجسان زندگی پ ھر آپ کا مجھ پر رہ یگا۔۔۔۔ “‬
‫وہ ا نکے گلے لگ نا ا نکے کان میں ببنی کی آب ندہ زندگی کی آنے والی خوسنوں سے آعا کر رہا پ ھا ناثیر‬
‫صاخب کی رگ و جان میں سکون کی لہر دور گنی۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫” حجاب کی جان جس نے نجانی میں خود اسکا اجسان م ند ہوں وہاں ھیڑ یں ایسان یں‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫پ‬
‫جاتور سے ندپر لوگ پھے یس انک شخص پ ھا جس نے ب نکی کمانی۔۔ یہ اسکا نمیر ہے نمہیں‬
‫حجاب کے روم میں جانے دنکھ اس نے کہا پ ھانی کو کہ نا مج ھے کال کرے انکی ج نکٹ‬
‫میرے ناس رہ گنی ہے۔۔۔ “ وہ ان سے الگ ہوا تو ناثیر صاخب نے اسے انک پرخی‬
‫پھمانے کہا۔۔ اپراز کے ذہن میں نکدم سے دھماکہ ہوا دب نا واقعی گول ہے‬
‫‪182‬‬
‫” آپ کی کی ب نکی آپ کی طرف ہی لوبنی ہے “ ۔۔۔ وہ ان سے پرخی ل نکر کار میں آببب ھا‬
‫جیسی پھی ر بنوبیسن پھی ا نکے سا منے اپراز کو نہیں لگا کے نمہ ند کی صرورت ہے وہ اسے جا نبے‬
‫ہیں انکی ببنی وہ آخری لڑکی ہے خو اپراز کی زندگی میں ج ئب نت رک ھنی ہے۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” مج ھے مس ک نا پ ھا۔۔۔ “ ڈراب نونگ سنٹ سبب ھا لنے وہ کار اس نارٹ کر حکا پ ھا۔ ڈراب نونگ‬
‫ن‬
‫کرنے مسلسل وہ اسے دنکھ رہا پ ھا حجاب سب سے نےب ناز آ ک ھیں موندے سر سنٹ کی‬
‫یست سے لگاے نجانے جاگ رہی پھی نا واقعی سو رہی پھی۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫” کس خوشی میں؟؟ “ پرکی نا پرکی خواب آنا حجاب اشی توزیسن میں ب بھی پھی۔۔۔‬
‫” نلکل نہیں ک نا؟؟؟ نچیس پرسنٹ پھی نہیں؟؟؟ “ اپراز کو یقین یہ ہوا اسکے لہچے کی‬
‫نےنانی حجاب کے دل کو پرسکون نہیجا رہی پھی۔۔‬
‫” نہیں۔۔ “ صاف خواب آنا۔۔‬
‫” ظالم لڑکی “ وہ منہ کے زاونے یگاڑنا پڑپڑانا‬
‫” تم سے زنادہ نہیں ہوں۔۔ “ حجاب کی کہی عام سے نات زہر نلے ثیر کی طرح اسکے دل‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ی‬ ‫ن‬
‫میں نی ھی اپراز کو لگا وہ ا کی نےب نازی کا عنہ دے رہی ہے ج کے حجاب نے عیر‬
‫ط‬ ‫ج‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫مج‬‫س‬
‫سوچے ھے ا ک عام سے نات ہی خو وہ میشہ نی ہے۔۔ نافی فر یں جاموشی چ ھانی‬‫ن‬

‫‪183‬‬
‫رہی۔۔۔۔ نانچ م نٹ پھی یہ گزریں ہو نگے کے اپراز نے اسکے ہاپھ کی یست پر ایگلی پ ھیڑی‬
‫ل نکن حجاب کو یس سے مس ہونا یہ دنکھ خڑ گ نا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” انک چ ھلک دنکھ کر جس شخص کی جاہت ہوجانے اسے پردے میں پھی نہجان ل نا جا نا ہے‬
‫“ وہ اسکے سونے پر خوٹ کر گ نا۔۔۔‬
‫” نمہیں ہر نات کیسے ب نا جلنی ہے؟؟ “ وہ روہایسی ہوگنی‬
‫”م نڈم یفاب میں آپ کی آنکھوں کی ج ئیش ہی دنکھ سک نا ہوں “ وہ اسے دنک ھنا ہوا کہہ رہا پ ھا‬
‫جسکی یظریں سا منے ونڈ سکرین پر پ ھیں۔ ببھی اپراز نے ہارن نجانا جسے سبنے ہی گ نٹ کے‬
‫ناس ببب ھا واچ مین الرٹ ہوا اور گ نٹ کھوال۔۔۔‬
‫” ُہراااااااااااا “ پرب نا نے گ ھر دنک ھنے ہی جیخ ماری اپراز نے مسکرانے ہوے کار گ نٹ کے اندر‬
‫نارک کی نہلی دقع چنے اس سے اور گ ھر سے دور رہے پھے زنادہ سے زنادہ اپراز انک ہی رات‬
‫اپ ھیں وہاں ر ہنے کی اجازت د بنا ہے اس سے زنادہ نہیں۔۔۔‬
‫” سام پ ھانی شی مالی نانا قالورز کو نانی دے رہیں ہیں جلیں ان سے نابپ ل نکر ہم نانی د نبے‬
‫ہیں “ پرب نا کی یظر گارڈن میں موخود مالی نانا پر پڑی خو تودوں کو نانی دے رہے پھے۔۔‬
‫” تو کونی صرورت نہیں کیڑے گ نلے ہوجابیں گنے “ حجاب کی نات انک نل کو سبنے کے‬
‫لنے وہ رکی پھی پ ھر کار کا دروازہ کھول کر ناہر یکل گنی اسکی نلف ند میں اجیسام پھی یکال‬
‫حجاب بیج ھے سے یکارنی رہی دوتوں ان س نا کر کے جا جکے پھے۔۔۔‬

‫‪184‬‬
‫ّ‬
‫” ابنی توجہ مج ھے د بئیں آج نمہارا فرماثیردار سوہر ہونا۔۔۔ “ مسکراہٹ دنا نا وہ اسکے عصے کو‬
‫یظرانداز کر کے کار کا دروازہ کھول کر ناہر یکال اور حجاب والی ساب نڈ پر آکر وہاں کا دروازہ‬
‫کھوال۔۔۔۔۔۔‬
‫” نےنی ہاپھ کہاں چ ھنانا ہے؟؟؟ “ وہ اسکی طرف چ ھک نا توچھ رہا پ ھا حجاب اسکی خرکت سے‬
‫نےب ناز خود اپ ھنے لگی‬
‫” میں خود یکل سکنی ہوں اب ہر جگہ تم ساپھ پھوڑی‬
‫ہوگے۔۔۔ “ وہ عام سے انداز میں کہہ کر اپھی پھی کے ع نانا ثیر میں د نبے کی وجہ سے‬
‫وایس بببھ گنی اپراز نے اسکے ک ندھوں کے گرد نازو چمانل کنے اور اسکے قدم سے قدم مل نا‬
‫گارڈن اپرنا میں آگ نا۔۔ وہ جل نا ہوا اندر جا رہا پ ھا کو اسکی ج نب میں رک ھا فون وابنیربٹ ہوا۔۔‬
‫” ہ نلو۔۔ دو م نٹ ج ِان من میں آنا۔۔ ہمدانی صاخب یہ نابیں میں آفس ناتم میں کرنا ہوں‬
‫اف تو ڈوبٹ ماب نڈ ہم کل نات کریں۔۔ “ اپراز کی آواز لمجہ لمجہ اس سے دور جا رہی پھی حجاب‬
‫وہیں ک ھڑی رہی چنے ا نبے ک ھنلنے میں مگن پھے اپراز ابنی فون کال پر وہ اک نلی ب نہا نہیں رہ گنی‬
‫کون ہوگا خو ایسی ب نوی کے ساپھ ذندگی گزارے کا خو اسکے قدم سے قدم مال کر نہیں جل‬
‫سکنی؟؟ کب نک وہ پرداست کریگا؟؟؟؟‬
‫” مما تور پرن۔۔۔ “ پرب نا کی آواز سن کر حجاب کی سوخوں کا یسسل تونا اسکے دماغ نے مب نوں‬
‫میں نات نکڑی وہ اسے نانی سے پ ھ یگانے والی پھی حجاب نے ڈر کے مارے دوتوں ہاپھ‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫ل‬‫ہ‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ح‬‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ک ن‬
‫جہرے پر ر ھے آ یں نی سے یچ یں ساپھ کی سے یخ ا کے ق سے پرآمد ہونی کن یہ‬
‫ک نا انک۔۔۔ م نٹ۔۔۔ دو م نٹ۔۔۔ کجھ پھی یہ ہوا پ ھا یس ” ڈنڈ موو۔۔ “ کی رٹ لگی ہونی‬
‫‪185‬‬
‫پھی کونی سایہ پ ھا ساند خو اسکے سا منے آک ھڑا ہوا حجاب نے دوتوں ہاپھ جہرے سے‬
‫ہ نانے۔۔۔۔۔۔‬
‫” انک م نٹ پھی پڑا ہوگا خب میری یظروں نے نمہیں ڈھونڈا ہو خب سے ملی ہو میں نے‬
‫نلکیں پھی ڈر کے مارے چ ھ یکانی نہیں کے خواب یہ ہو جیسا تم سوجنی ہو ویسا میں نہیں اور‬
‫جیسا میں ہوں و یسے تم سوچ پھی نہیں سک ئیں۔۔ “ اپراز نے فربب آکر اسکے کاتوں میں‬
‫سرگوشی کرنے ہونے نالوں کو ا نبے ہاپھوں سے اس کے جہرے پر چ ھ یکا جس سے نانی کے‬
‫چ ھئب نے حجاب کے منہ پر گرے۔۔۔۔نانی کی ببھی ببھی توندیں اس کے جہرے پر پ ھنڈی‬
‫ُ‬
‫پھوار کی طرح پرشی نلکل و یسے جیسے اس کے لقظوں کی پ ھنڈی پھوار اس کی روح نک‬
‫سرابت کر گنی پھی‬
‫” یہ ک نا خرکت ہے “ حجاب خو اسکے لقظوں کے شخر میں کھونی ہونی پھی اس خرکت پر نکدم‬
‫ہوش میں آکر دنے لہچے میں جالنی۔۔‬
‫” میں نمہارے جکر میں تورا پ ھنگ حکا ہوں آخر کجھ سزا کی مشیخق تم پھی ہو۔۔۔۔ “ مسکرا‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫پ‬ ‫ج‬ ‫کھ‬
‫کر کہنے اپراز نے اسکا ہاپھ نکڑ ل نا۔۔ وہ اسکے ساپھ نی لی جا رہی ھی آج لی نار اسے‬
‫ح‬‫ی‬
‫اندھیرا ُپرا یہ لگا یہ کونی کمی محسوس ہونی اور یہ ہی ا نبے ق یصلے پر نج ھناوا ہوا پ ھا۔۔ انک ایسان‬
‫علط ہو سک نا ہے دو علط ہو سکنے ہیں ل نکن انک سہی اور الیعداد لوگ علط نہیں ہو سکنے ایسا ہوا‬
‫ن‬
‫پھی تو نہت کم ہوا ہے۔۔۔ انک دب نا کہنی ہے آ ک ھیں ہونے ہونے پھی اندھی ہوں اور آج‬
‫ض‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ج‬
‫خب یہ آ یں یں تو رو نی خود ہی لی آنی ب ند آ ھوں سے ایسان کے ہرے وا ع ہوے‬
‫جسے پ ھکرانا جسے نددعابیں دیں وہی تو رگ و جان سے فربب پ ھا اگر آج پھی وہ وایس یہ آنی تو‬
‫‪186‬‬
‫ن‬
‫ساری زندگی ابنی اور ا نبے نخوں کی مخرم پ ھرانی جانی۔۔۔ انے میرے موال آ ک ھیں ہونے ہوے‬
‫ن‬
‫پھی اسکی آنکھ میں اس وقت نمی ک نوں یہ د کھی اور آج ب ند آنکھوں سے وہ نمی محسوس ہونی‬
‫اسے ا نبے ہاپھوں پر وہ نمی محسوس ہونی پھی جس سے اپراز نےخیر پ ھا۔۔۔ نجانے ک نوں ابنی‬
‫نےاعب ناری پھی؟؟؟ اب پھی یہ مخرومی اسے اندر ہی اندر ک ھانے جا رہی پھی ناجانے یہ ساپھ‬
‫کب نک رہ نا ہے؟؟؟‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” میری ہر خوشی کا راز تو ہے۔۔۔ “ اپراز کی یظریں کھلے آسمان پر پ ھیں۔ ابنی خوشی میں وہ‬
‫ُ‬
‫ہللا کو کیسے پ ھال سک نا ہے جس کی عطا کردہ ہے؟؟ اپھی نک اسکے کاتوں میں وہ الفاظ گونج‬
‫رہے پھے خو حجاب نے نےج نالی میں تولے پھے اپراز نے اسے طعنہ نہیں دنا یہ اس نات‬
‫کے لنے چ ھیڑا وہ جاب نا ہے اسکی انک علطی پ ھر وہ الفاظ کونی خواب ہی ین جابیں گنے اسکے‬
‫لنے۔۔حجاب اس وقت عساء کی نماز پڑھ رہی پھی اور اپراز جاخی صاخب کے ساپھ نماز پڑھ‬
‫کے کجھ دپر نہلے ہی گ ھر لونا پ ھا۔‬
‫حجاب کے گ ھر آنے ہی سب سے نہلے فبیجہ اس سے مح نت سے ملی کل ہی فب یجہ کو حجاب‬
‫کے نارے میں ج نات صاخب سے ب نا جال پ ھا وہ کل ہی حجاب سے ملنے جانے والی پھی ل نکن‬
‫اپراز کے م یع کرنے پر دوتوں م ناں ب نوی نے جاموشی اجب نار کرلی اور آج حجاب اور نخوں کو‬
‫دنکھ کر فبیجہ کا دل پر سکون ہوگ نا۔۔‬
‫‪187‬‬
‫زندگی انک نار پ ھر ابنی رق نار سے دوڑنے لگی پھی۔ انک ہف نے یعد حجاب کا آپریسن پ ھا اور یہ انک‬
‫ہفنہ اپراز نے صرف اشی کے نام ک نا پ ھا اپراز نے نخوں کو اس نات سے ا نبے طر یقے سے آعا‬
‫ک نا پ ھا ل نکن نافی گ ھر والوں کو شحنی سے م یع ک نا پ ھا کے کونی دادو کو یہ ب ناۓ۔۔۔ وہ اب نا سارا‬
‫کام فون نا لپ ناپ کی ذر یعے ہی کرنا حجاب کی زم نداری اس پر پھی ساپھ انک مالزمہ پھی‬
‫رکھوانی پھی اپراز دو نل پھی یظروں سے اوچ ھل ہونا ل نکن وہ مالزمہ نہیں۔۔ وہ اسکے چھونے‬
‫مونے کاموں میں خود اسکی مدد کرنا ا نبے ہاپھوں سے ک ھانا کھال نا۔۔ کبھی کبھی حجاب سے‬
‫کونی کام یہ ہونا تو ابنی نےیسی پر رونے لگنی انک دقع کپ کچن میں رک ھنے گنی تو سڑتوں سے‬
‫ثیر پھسل گ نا ل نکن حجاب کی فسمت پھی نا دعابیں پھی جس نے اسے سبب ھاال اور گرنے‬
‫ب‬
‫گرنے وہ سیڑی پر آ ببھی اپراز اسے جب نا م یع کرنا وہ اب نا خود کو کاموں میں مصروف رک ھنی کبھی‬
‫ببب ھے بب ب ھے کیڑے یہ کرنی کبھی اپھ کے خود پریس کرنے لگنی اور انک دن تو اسکی الپروانی اور‬
‫صدی طب یعت پر اپراز نے اسے خوب س نانا۔۔‬
‫” نمہیں م یع ک نا ہے یہ؟؟؟ سبنی ک نوں نہیں ہو ناگل ہوں خو پھونک نا رہ نا ہوں دنکھو اب‬
‫کبنی جلن ہو رہی ہے۔۔ “ وہ بب ب ھے بب ب ھے تور ہو رہی پھی اپراز نہانے گ نا پ ھا ببھی اپھ کے‬
‫حجاب نے ڈسب نگ کرنی مالزمہ کو روم سے پ ھیجا اور خود بب نل صاف کرنے لگی۔ وہاں رک ھی گرم‬
‫جانے اسکے وہم و گمان میں پھی نا پھی۔۔۔ مالزمہ نے ب نانا پھی پ ھا ل نکن حجاب کے دماغ‬
‫سے یہ نات یکل جکی پھی ببھی بب نل صاف کرنے گرم جانے اسکے ہاپھ پر گری اور اپراز نے‬
‫اسکے ساپھ ساپھ مالزمہ کی پھی اچھی جاصی کالس لی یس بب سے مالزمہ پھی خوف سے اسے‬
‫کونی کام کرنے نہیں د بنی جاہے وہ اس پر ع ّصہ کرے مالزمہ کان نہیں دھرنی۔ وہ آگر‬
‫‪188‬‬
‫ڈابب نا ع ّصہ کرنا تو اسکے ا چھے کے لنے کرنا جسے حجاب جان کر پھی انجان ببنی۔ حجاب اشی‬
‫زندگی میں خود کو قٹ کرنا جاہنی پھی ک نوں کے دور دور نک اسے ام ند کی کونی کرن یظر یہ‬
‫آنی۔۔۔‬
‫ہر سام اپراز اسے ناس نبے نارک میں لے جا نا جہاں وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے اسے زندگی کی‬
‫خویصورت م یظر کو محسوس کرنے کا کہ نا۔۔۔ جالف معمول آج پھی وہ گھو منے آنے پھے خب‬
‫انک غورت کے ر نمارکس سن کر حجاب کا جہرہ سرخ پڑ گ نا۔۔۔۔‬
‫” ب نوب یفل ک نل شی کب نی مح نت ہے دوتوں میں کے جلنے ہوے پھی انک دوسرے کا ہاپھ‬
‫پ ھاما ہوا ہے اور تم ہاپھ نکڑنا تو دور جلنے پھی ا نبے قاصلے سے ہو جیسے میں نمہارے اوپر گر‬
‫جاؤنگی۔۔۔ “‬
‫آس پ ھری یظروں سے انہیں دنک ھنے اس غورت نے ا نبے سوہر سے کہا۔ وہ غورت خود اچھی‬
‫جاصی نہلوان پھی ج نکے اسکے سوہر کی جسمات ایسی پھی جیسے روز گلوکوز کی تونل خڑنی ہو ب نال‬
‫دنال سنوالی رنگت۔۔۔‬
‫” انکخولی مبم میری ب نوی نہت مونی ہوگنی ہے‪ ،‬آئ ڈوبٹ النک ق نٹ وومیس اشی لنے روز واک‬
‫کرانے ال نا ہوں اور یہ ہاپھ اس لنے نکڑا ہے کے پ ھاگ یہ جانے۔۔۔ “ حجاب نے منہ موڑ‬
‫کر ساپھ ک ھڑے اپراز کو شحت گھوری سے توازا ج نکے اپراز کے ہوب نوں کی گہری ہونی مسکراہٹ‬
‫اس غورت کو زہر لگی آس ناس لوگ یہ ہونے تو اچھی ُدالنی کربیں اسکی۔ آخر خود ک ھانے کی‬
‫سوفین پ ھیں ج نکے سوہر کی صحت انکی پڑھنی صحت دنکھ کم ہو رہی پھی۔۔۔‬

‫‪189‬‬
‫ّ‬
‫” ناگل آدمی نمہیں تو ج نل مین ڈال نا جا ہنے ہماری مرصی جب نا ک ھابیں۔۔ “ وہ غورت عصے سے‬
‫اپراز کو گھورنی ہونی تولی۔۔ حجاب کا اس ندنمیزی پر نارا ہانی ہوگ نا۔۔‬
‫” انکسک نوذ می میرے سوہر نے آپ سے نمیز کے داپرے میں رہکر نات کی ہے اور جہاں نک‬
‫صحت کا یعلق ہے ایکا کیسرن مجھ سے ہے انہوں نے آپ کو کجھ نہیں کہا۔۔ “ حجاب‬
‫تو لنے پر آنی تو س نانی جلی گنی اپراز کا منہ کھال رہ گ نا آج سورج کہاں سے یکال پ ھا؟؟ حجاب‬
‫ناثیر اور اسکی ساب نڈ کہیں حجاب کے اندھے عم میں وہ نہرا تو نہیں ہوگ نا؟؟؟‬
‫” یہ کسکو دنکھ رہی ہے؟؟ “ اس غورت نے حجاب کو دنک ھنے کہا خو کہہ تو اسکو رہی پھی‬
‫یظریں نجانے کہاں پ ھیں؟؟ حجاب نے اس سوال پر مبھی ببیچ لی۔۔‬
‫” میرے کان سہی ہیں مطلب۔۔۔ “ اپراز نے انک سکون پ ھرا سایس جارج ک نا پ ھر شخویسن‬
‫پر غور کرنے مسکراہٹ خود نا خود اسکے ہوب نوں کو چھو گی خو حجاب ناثیر کی ع نابت سے‬
‫پھی۔۔۔۔‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫چ‬ ‫ی‬ ‫مج‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ب‬ ‫ی‬
‫” د یں یں مزاق کر رہا پ ھا!!! ھے غرف صرف نوی کے منہ سے ا ھی نی ہے لوگوں‬
‫کا ک نا ہے آج یغریف کر رہے ہیں کل گال ناں دیں گنے جیسے اپھی نےوجہ آپ نے توری‬
‫نات سنے ہمیں س نانا خیر آپ ابنی ب ناری تو ہیں دوسروں کی یہ س نا کریں زندگی ہے انخوانے‬
‫کریں ل نکن جد سے زنادہ مفدار ہر خیز کی زہر ہے۔۔ ہللا جاقظ جل نا ہوں۔۔۔جلیں نےنی۔۔ “‬
‫وہ انہیں خیران پریسان چھوڑ کے حجاب کا ہاپھ نکڑ کے آگے یکل آنا۔۔‬
‫” ک نا پ ھا یہ سب؟؟ “ اسکے ساپھ جلنے حجاب نے سرد لہچے میں توچ ھا۔۔‬
‫” کہا یہ یغریف صرف آپ کے منہ سے دل پر لگنی ہے۔۔ “‬
‫‪190‬‬
‫وہ اسکی طرف چ ھکنے ہوے رازداری سے توال‬
‫ّ‬
‫” یہ میرے سوال کا خواب نہیں۔۔ “ لہجہ میں اپھی پھی ہلکی سے عصے کی رمک پھی۔۔۔‬
‫” تم ابنی ُخپ رہنی ہو کے میں پریسان ہوجا نا ہوں نجانے ک نا سوجنی رہنی ہو دن پ ھر؟؟ میں‬
‫آج کل جاہ کر پھی پڑھ نہیں نا نا نمہارے ذہن کو۔۔ “ اپراز کا اداس لہجہ حجاب کو سرم ندہ‬
‫کر گ نا وہ سر چ ھکانے نےیسی سے ا نبے آیسوؤں کو رو کنے میں ہلکان ہو رہی پھی۔۔۔‬
‫” ب۔۔۔۔یس مج۔۔۔۔مج ھے لگ نا تم وقت اور بیسا قصول صا یع کر رہے ہو مج ھے ام ند‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫نہ ن‬
‫ھ‬
‫ک۔۔۔کی کو۔۔۔۔کونی۔۔۔ک۔۔۔کرن یں د نی۔۔ “ آیسوؤں گالوں سے لڑ ک پڑے‬
‫اپراز اسے ابنی طرف ک ھبیح نا ناس ر کھے ببیچ نک لے آنا جہاں اردگرد موخود خویصورت پھولوں اور‬
‫سیزے نے اس جگہ کو چ ھنا رک ھا پ ھا۔‬
‫اپراز نے اسے ببیچ پر ببب ھانا اور خود گ ھب نوں کے نل اسکے ناس ببب ھا۔۔۔‬
‫” حجاب ڈوبٹ۔۔۔ “ اسکے نہنے آیسار کو دنکھ کر وہ خود کو نےیس سا محسوس کرنے لگا۔۔۔‬
‫” میں نہیں رونی خود رونا آ نا۔۔۔ “ رو کر کہنے مزند وہ ہجک ناں ل نکر رودی۔۔اپراز کو اسکی ادا پر‬
‫ہیسی آرہی پھی یہ اسکی پرانی عادت پھی ہمیشہ سیح ندہ موفوں پر اسے ہیسی آنی۔۔۔‬
‫ُ‬ ‫پ ت ُ‬
‫” حجاب ماتوشی کفر ہے ناام ند ھی م اس سے ہو رہی ہو جس نے اس ظرناک ا کش نڈبٹ‬
‫ن‬ ‫ح‬
‫سے نمہاری جان نجانی نمہیں خیرانگی نہیں ہونی حجاب نم ھارے جسم پر انک خراش نک نہیں‬
‫ن‬
‫آنی صرف آ ک ھیں؟؟؟ ۔۔ “ اپراز کے کہنے پر حجاب کے نہنے آیسوؤں رک گنے یہ شچ پ ھا اسے‬
‫ہاپھوں نازوں پر کہیں پھی خوٹ نہیں لگی پھی ہلکا درد پ ھا سروع سروع میں اب وہ پھی‬

‫‪191‬‬
‫نہیں۔۔ یہ نات کبھی اسکے دماغ میں ک نوں نہیں آنی؟؟؟ نےاجب نار حجاب کے ہاپھ ا نبے‬
‫جسم پر خوٹ ب نو لنے میں لگ گنے۔۔۔‬
‫” مج ھے کونی خراش ک نوں نہیں آنی؟؟ “ اسکے ہوب نوں کی پڑپڑاہٹ سن کر اپراز نے اسکے‬
‫دوتوں ہاپھ پ ھامے۔۔۔‬
‫” ساند وہ نمہیں وہ دک ھانا جاہ نا پ ھا خو تم کھلی آنکھوں سے یہ دنکھ سکی۔۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں‬
‫میں دنک ھنا اسکے کاتوں نک وہ شچ نہیجا رہا پ ھا جس سے وہ انجان یہ پھی۔۔ یس راسنہ لم نا پ ھا‬
‫ببھی سمح نے میں وقت جال گ نا۔۔۔ اور اس تورے عرصے میں جس ایسان کو اس نے توڑا پ ھا‬
‫آج وہی اسکی رہبمانی کر رہا پ ھا کب نا فرق پ ھا کبھی وہ پھی اشی طرح اسے گاب نڈ کر سکنی پھی‬
‫چ‬ ‫س‬
‫ل نکن عرور کی بنی نے اس سے سو جنے ھے کی الب نت ین لی۔۔۔ وہ ا نبے ہا ھوں کو‬
‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ص‬ ‫ب‬ ‫ح‬‫م‬
‫آیس میں رگڑ کر خود میں ہمت چمع کر رہی پھی۔۔۔‬
‫” میں نہت ُپری ہوں میں۔۔۔ نجانے ک نوں میں ایسی ین گنی نانچ سال کی نجی یہ پھی میں‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫پ ھر میری وہ صد انا عرور ب ناہ کر دنا اس نے ھے۔۔۔۔۔ م لیز ھے عاف کردو یں نے‬
‫م‬ ‫م‬ ‫مج‬ ‫ن‬ ‫مج‬
‫نمہیں ہر نار علط راہ کا ابیجاب کرانا کاش نم ھاری اس بنی راہ کی وجہ میں بب نی۔۔۔۔ نلیز مج ھے‬
‫معاف کردو۔۔“ اور آج سب سے زنادہ یکل یف اس ایسان کو ہو رہی پھی جس نے خود سے‬
‫عہد ک نا پ ھا اب ثیر پھی پڑے تو معاف نہیں کرویگا۔۔۔۔‬
‫” نہیں یہ تم پری ہو یہ میں تم سے حفا ہوں خو معافی مانگ رہی۔۔ تم ابنی اہم نت میری‬
‫زندگی میں جان جاتوں تو ابنی فسمت پر رسک کرو۔۔۔“ وہ اسکے نہنے آیسووں صاف کرنا مح نت‬

‫‪192‬‬
‫پ ھرے لہچے میں توال جسکی نلکیں یہ نات سب نے ہی لرزنے لگیں حجاب کی سرم و ج نا تو اسے‬
‫ن‬
‫دتوایہ کرنی پھی آخر کہاں اس نے ا نبے سرکل میں سرم و ج نا د کھی پھی؟؟؟‬
‫” خیر چھوڑو ادھر دنکھو “ پھوری سے نکڑ کے اپراز نے اسکا جہرہ اونجا ک نا۔۔‬
‫” اب تم یہ رو گی یہ قصول سوخو کی یس مجھ سے نابیں کروگی خب کونی سوچ آنی مجھ سے‬
‫سنیر کروگی تم کل کو نالش کرنی پ ھرنی رہوگی سام ہوجاے گی اور آج کا دن پھی جال جانے‬
‫ُ‬
‫گا اسلنے خو جیسا ہے جیسے جل رہا جلنے دو ک نوں کے نمہارا مفدر اس نے لک ھا ہے خو بب پھی‬
‫نمہارے ساپھ پ ھا خب تم اس حظرناک انکش نڈبٹ سے گزریں پ ھیں۔۔ ہر راہ ہر میزل میں وہ‬
‫نمہارے ساپھ ہوگا۔۔۔ “‬
‫” تم مج ھے چھوڑ تو نہیں دوگے آگر اب لوگ کہیں کے نمہاری ب نوی۔۔۔ “ اپراز کے الفاظ جہاں‬
‫اسے سکون نحش رہے پھے وہیں دل میں چ ھنا انک خور سا سوال اسے ہزاروں سوخوں کے گرد‬
‫دفن کررہا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” حجاب میں نے لوگوں کا سوجا ہونا تو آج تم میری ب نوی یہ ہونی وہ تو بب پھی یہ خوش پھے‬
‫ن‬
‫خب انل نٹ کالس میں انک حجانی لڑکی د کھی بب پھی یہ خوش پھے خب میں نے کلب چھوڑ‬
‫کر مسجد جانا سروع ک نا وہ میرے سگے ہونے نا میرے ساپھ مجلص ہونے تو مج ھے بب رو کنے‬
‫خب نہلی نار سراب نی پھی۔۔۔ میں نے عرصہ ہوا لوگوں کی پروا کرنا چھوڑدی وہ کسی جال‬
‫میں خوش نہیں تم اپ ھیں سوج نا چھوڑ دو پ ھر زندگی آسان لگے گی۔۔اور انک نات ناد رک ھنا ہللا‬
‫کسی کو اسکی ہمت اور پرداست سے زنادہ نہیں آزما نا ل نکن ایسان وہاں سے آزمانا سروع کرنا‬

‫‪193‬‬
‫ہے جہاں ہمت اور پرداست کی جد ہونی ہے۔۔۔۔ اب روگی تو نہیں؟؟ “ حجاب نے تم‬
‫آنکھوں سے مسکرانے ہوے یفی میں سر ہالنا۔۔۔‬
‫” دبیس النک مانے نےنی “ وہ اسکے یفاب میں چ ھنے گال پر ہلکی سے ج نکی کا نبے ہوے توال‬
‫” ب نا ہے تم رونے ہوے ابنی ک نوٹ لگنی ہوکے سمجھ نہیں آ نا نمہیں خپ کراوں نا انک اور‬
‫لگاؤں “ حجاب خو آیسوؤں تونجھ رہی پھی اپراز کی نات پر اسے ُمکا مارا اور اس نے پھی اس‬
‫دقع ڈھ نانی سے ک ندھا آگے کرنے ہوے حجاب کو تورا موقع دنا۔۔۔ حجاب اسکی خرکت پر منہ‬
‫پ ھیر کے بببھ گنی ” نات یہ کرنا اب “ اسے صاف خواب دنکر وہ منہ پ ھال کر بببھ گنی۔۔‬
‫” توں ہم سے نات یہ کر کے خو آپ قہر ڈھا رہے ہو ناراصگی ہے نا ابنی اہم نت ب نا رہے‬
‫ہو؟؟؟ “‬
‫حجاب اس سے لقظوں میں کبھی ج نت نہیں سکنی اسے لنے جانے کے لنے اپھ ک ھڑی ہونی‬
‫ل نکن ناراصگی قاتم پھی۔۔۔‬
‫” ہاپھ تو دو کہیں گھم گ ئیں تو میرا ک نا ہوگا؟؟ “‬
‫” حجھوڑے “ حجاب نے ہاپھ آگے ک نا جسے اپراز نے مصنوطی سے پ ھام ل نا۔۔‬
‫” صرف نمہارے لنے ہوں۔۔۔۔ “ اپراز کی اس دھیرے سے کی گنی سر گوشی پر حجاب کے‬
‫لب نہلی نار مسکراے۔ زندگی نہت جسین ہے آگر من جاہا ہمشفر ساپھ ہے تو۔۔۔۔۔‬
‫” حجاب ل یفٹ۔۔ “‬
‫” مجھ سے نہیں ہو رہا “ آج مہوش ا نبے نخوں کے ساپھ حجاب سے ملنے آنی پھی ببھی ان‬
‫سب کا ناتوں ناتوں میں پ ھرو نال ک ھنلنے کا نلین ب نا حجاب نے صاف م یع ک نا اور ہونا ک نا پ ھا‬
‫‪194‬‬
‫اسکی نا نے اپراز کو اس کمزوری کا شحنی سے اجساس دالنا اب انک گ ھبنے سے وہ اسے الگ‬
‫الگ مو نم ئیس ب نا کر اسے نال کیچ کرنا س نک ھا رہا پ ھا ل نکن حجاب نے انک کیچ نک نہیں‬
‫نکڑا۔۔۔‬
‫” نلیز پرانے کرو ہوگا “ اپراز کا پ ھروشہ حجاب کو رونے پر مح نور کر رہا پ ھا۔۔ انک ببم میں پرب نا‬
‫اجیسام اور مہوش پھے ج نکے دوسری ببم میں حجاب اور اپراز۔۔‬
‫ّ‬
‫” مجھ سے شچ میں نہیں ہوگا “ حجاب نے عصے سے نال پ ھب نکی جسے مہوش نے کیچ کرل نا اور‬
‫وہیں سے دونارہ نال پ ھنکی ببھی اپراز کی جیخ نل ند ہونی۔۔۔۔‬
‫” حجاب ہاپھ پ ھنال کر یبچے چ ھکو “ اپراز کے کہے مطاتق ڈر کے مارے حجاب نے ایسا ہی ک نا‬
‫اور۔۔۔ اور زور سے نال آکر اسکے ہاپھوں میں آن پ ھری‬
‫” ہرا۔۔۔۔۔۔ “ اپراز ج یح نا ہوا اپ ھا اور پ ھاگ نا ہوا حجاب کے ناس آکر اسے ناہوں میں اپ ھانے‬
‫اوپر اوچ ھاال۔۔۔‬
‫” آ “ حجاب خو نہلے ہی ک یچ نکڑنے پر خیران پھی اس عمل پر توکھال گنی اور اوپر سے مہوش کی‬
‫ن‬
‫موخودگی ناد آنے ہی وہ آ ک ھیں شحنی سے میچ گنی۔۔۔‬
‫” پ ھانی حجاب کا ہارٹ ق نل ہوجانا یبچے ا ناریں۔۔۔ “‬
‫مہوش کی ہیسی پر حجاب نے اپراز کی سرٹ شحنی سے دتوخی جیسے یہ اپراز کی گردن ہو۔۔۔‬
‫” ظالما خوشی کا اظہار پ ھا۔۔۔ “ اپراز نے اسکی سرٹ والی خرکت پر خوٹ کرنے کہا‬

‫‪195‬‬
‫” ڈنڈ ویس مور۔۔ “ اجیسام کی آواز نے دوتوں کو خویکانا اپراز جہاں اس فرمایش پر مسکرانا وہیں‬
‫حجاب نے اجیسام کو دھمکی دی ک نوں کے حجاب کو ب نا پ ھا جس کام سے م یع کرو اپراز وہی‬
‫کرنا۔۔‬
‫” مار ک ھاتوگے خپ رہو “ حجاب نے دابت بیشنی اجیسام کو کہا۔۔‬
‫” سنور۔۔۔ “ اپراز ڈھ نانی سے اپھی پھی مسکرا رہا پ ھا‬
‫ج‬
‫” نہیں۔۔۔ “ حجاب یح نی رہی ل نکن اپراز نے سب نا کہاں پ ھا؟؟ انک نار پ ھر اسے اوپر اوچ ھاال‬
‫ل نکن حجاب اب اسکی موخودگی میں ڈرنی نہیں پھی یہ اس اندھیرے سے خوف آ نا یہ سیڑتوں‬
‫سے گرنے کا خوف ہے یہ گرم جانے لگنے کا خوف اب ین د نک ھے وہ اجب ناط کرنی پھی ہر خیز‬
‫چھو کر محسوس کرنی پھی کو اپراز نے اسے سک ھانا پ ھا سمج ھانا پ ھا اور اب تو اسکا سایہ اسکا سوہر‬
‫ہمیشہ اسکے ساپھ رہ نا۔۔ ک ھانا نک خود یکال کر اسے د بنا۔۔ نخوں کے چھونے کام ب نگ ب نار‬
‫کرنا توب یفارم پریس کروانا سب وہ خود نگرانی میں کروا نا۔ حجاب کو یقین پ ھا لمجہ لمجہ اسکا خو ان‬
‫بین دتوں میں شحت اذ بت میں گزرا وہ اب انک سہارا ناکر آگے کی زندگی کا سفر نہیرین کرد یگا‬
‫اسے یقین ہے اپراز ج نات کی مح نت پر اور اس انک ہف نے میں یہ یقین کجھ اور مصنوط‬
‫ہوگ نا۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫‪196‬‬
‫” اے میرے مہرنان تو ہی عالج ہے میری ہر اداشی کا۔۔ مج ھے نہیں ب نا پ ھا سب اب نا آسان‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہے میں کبھی ثیرے ناس ا نبے گرز سے نہیں آنا یس ڈر سے آنا۔ اس دن اسکے افرا نے‬
‫ُ‬
‫میری روح کو فرار دنا ہے۔ کب نا پڑنا پ ھا کب نا نےیس پ ھا اس وقت۔۔۔ ناقدری رنح نکسن ہر نار‬
‫ک‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ن‬
‫صرف اسے کے کرانے سے گرا ہوں کن ثیری ا ک ھوکر نے ایسا ھڑا ک نا ہے کے‬
‫ایسان کوشش کرنا رہا ہے ل نکن میں نہیں گرا آخر کونی ک نا یگاڑ سکنا ہے ؟؟؟ میری فسمت‬
‫س‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ل‬
‫ہی اس نے ھی ہے جشکا کونی کجھ یں یگاڑ سک نا۔۔۔ یں نے انک جہاں الکر ا کے قدموں‬
‫میں رک ھا ل نکن وہ یگلی نہیں میں پڑ بنا پ ھا نےیسی کی یصوپر ب نا پ ھرنا پ ھا ل نکن ققط انک شجدہ‬
‫ُ‬
‫انک شجدے نے اسے میری سوخوں کا مرکز ب نا دنا ک نا زندگی ابنی آسان ہے ثیرے ساپھ؟؟‬
‫میں پ ھنک نا رہا یہ جانے یعیر کے تو تو اس دل میں رہکر میری رہبمانی کرنا رہا ہے۔۔۔۔۔ آج‬
‫پھی مج ھے نجا لے اب ڈرنا ہوں دل دک ھانے سے انک انک کا انجام ابنی ان گہ یگار آنکھوں سے‬
‫دنک ھا ہے میری انک علطی نے ثیرے ب ندے سے وہ بب نانی چ ھین لی اور شچ تو یہ ہے میں۔۔۔‬
‫ج‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ا کے عیر ادھورا ہوں میری دب نا ادھوری ہے یں نے ثیری دی راہ پر ل ک نا ہے الل رسنہ‬
‫ُ‬
‫ب نانا ہے ابنی ب نوی سے ناک مح نت کی ہے میں نے۔۔ اسکے آنے کے یعد انک گ ندی یظر نک‬
‫کہ ُ‬
‫نہیں اپ ھانی وہ پھی راز ہے میری بنی زندگی کا کہیں یہ یں ا کی ناتوں نے ھی میرے اندر‬
‫پ‬ ‫س‬
‫چ‬
‫کے سونے ایسان کو ھیجھوڑا ہے۔۔۔۔ اب ققط انک عرض ہے۔۔۔۔۔۔ “ لب ساکت‬
‫ہوگے اور وہ خو خود پر کنیرول کنے ببب ھا پ ھا نک ھر گ نا دعا کے لنے ا پھے ہاپھ گر گنے وہ شجدے‬
‫میں جا چ ھکا اور۔۔۔۔۔۔‬
‫اور پ ھر میں نے رو رو کر دعا کی‬
‫‪197‬‬
‫اسے تواز کر مجھ سے چ ھین لب نا‬
‫میری یسل کی امین ہے وہ‬
‫میری روح کا حصہ ہے‬
‫دب نا کی وہ واجد غورت ہے جس نے اعب نار دنا ہے مج ھے۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اسکے یعد یہ نہلے کسی نے آنا ہے یہ آنے گی۔۔۔۔‬
‫س نا ہے شجدے میں ایسان ہللا کے فربب ہونا ہے نہی وجہ ہے میرے ش جدے ظونل ہونے‬
‫گنے “‬
‫آج پھی وہ انک ہی توزیسن میں بب ب ھا دب نا جہاں سے نےخیر ا نبے رب کی نارگاہ میں چ ھکا ہوا‬
‫پ ھا۔۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫کجھ دپر یعد وہ اپ ھا اور سرخ آ ک ھیں لنے مسجد سے ناہر آگ نا انک بنی ام ند کے ساپھ۔۔ یس‬
‫اعب نار پ ھا‪ ،‬یقین پ ھا ا نبے ہللا پر۔۔۔۔‬
‫انک سم ندر ہے خو میری قاتو میں ہے‬
‫اور انک قظرہ ہے خو مجھ سے سبمب ھاال نہیں جا نا‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫انک وقت پ ھا خو میں نے ا کے عیر گزارا پ ھا‬
‫اک لمجہ ہے خو مجھ سے گزارا نہیں جا نا۔۔‬
‫ُ‬
‫کورنڈور کے جکر لگانے اسکی جالت کسی نےیس پ ھڑپ ھڑانے پرندے کی طرح پھی خو پر ہونے‬
‫ہوے پھی اڑھ نہیں سک نا پ ھا۔۔۔ یہ جان پھی یہ را سنے کی خیر یس اوڑ ھنے کے لنے پ ھڑپ ھڑا‬
‫رہا پ ھا۔۔‬
‫‪198‬‬
‫وہ پھی کسی نےیس پرندنے کی طرح پ ھڑپ ھڑا نا ہوا نےجبنی سے نہاں سے وہاں جکر لگانے‬
‫ُ‬
‫اسے ہی سوچ رہا پ ھا کب نا ڈری ہونی پھی وہ صیح سےاندر نک نہیں جا رہی پ ھی۔۔۔۔‬
‫مج‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ح‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” وہ میری آ یں یکا یں گے یہ؟؟ یں ا کسن تو یں لگا یں گنے آ ھوں یں۔۔۔ ھے‬
‫س‬
‫نہیں جانا نلیز مج ھے نہیں کرانا۔۔۔ میں۔۔۔ ا یسے۔۔۔سہی ہوں۔۔۔ اب پھو۔۔۔پھوڑا مج ھنے‬
‫پھی لگی ہوں می۔۔ میں رہ۔۔ لونگی۔۔۔ “ اپراز کے کاتوں میں حجاب کے الفاظ گونج رہے‬
‫پھے۔۔ وہ اسکا ہاپھ شحنی سے نکڑے رو رہی پھی اسے ناہر جانے نہیں دے رہی پھی۔۔۔۔‬
‫” حجاب مج ھے کسی سے ام ند نہیں ڈاکیر سے پھی نہیں یس یقین ہے‪ ،‬ام ند ہے تو ا نبے ہللا‬
‫سے نمہیں پ ھنک ہونا ہے اجیسام اور پرب نا کے لنے میرے لنے۔۔ اپ ھیں ابنی ہیسی مسکرانی‬
‫دب نا سے آس نا کرانی اب نی وہی م ّما جا ہنے خو انکی ہر وقت حفاظت کرنی ہے۔۔۔ نلیز حجاب رونا‬
‫نہیں۔۔۔ تم اب نا نہیں میرا یقصان کر رہی ہو میں ساری زندگی اس گلٹ میں سڑنا رہویگا۔۔۔‬
‫“ اپراز نے اسکے آیسوؤں تونج ھنے ہوے ہاپھوں کے ب نالے میں اسکا جہرہ پ ھاما اور لب اسکی‬
‫بیسانی پر ر کھے۔۔۔۔ کبنی ہی دپر وہ اسکے ک ندھے پر سر ر کھے رونی رہی۔۔۔‬
‫اپھی پھی اسے حجاب کا لمس ا نبے ک ندھے پر محسوس ہوا نےساخنہ ہاپھ وہاں آکر پ ھر سا‬
‫گ نا۔۔۔۔ وہ جب نا سمب ب ھال لے خود کو۔۔ ل نکن یہ ڈر اسکے دماغ سے نہیں جا رہا پ ھا ڈاکیر کی وہ‬
‫آخری نات نار نار اسکے ذہن میں ہبھوڑے کی ماب ند لگا رہی پھی جسے جا نبے ہوے پھی اپراز‬
‫آپریسن سے یہ رکا۔۔۔‬

‫‪199‬‬
‫ُ‬
‫” نہت توسب نلنیز ہیں جس طرح عام دوانی پھی کونی یہ کونی ساب نڈ اق نکٹ چھوڑنی ہے اشی‬
‫طرح یہ آپریسن پھی حظرناک ہے کجھ پھی ہو سک نا ہے مس حجاب کی آبیساب نڈ ونک ہو سکنی‬
‫ہے ہوسک نا ہے وہ دنک ھنے لگیں ل نکن یہ پھی ہے کے مبموری لوس ہوجانے۔۔۔ نلرڈ ونچن‬
‫یعنی دھ ندال عکس د کھے ل نکن جدا کی مرصی رہی تو ساری زندگی وہ نہلے کی طرح گزار سکنی ہیں۔۔‬
‫اور انک نات مسیر ج نات ہمارا کام ہے مریض کی قبملی کو آگاہ کرنا دماغ آپ کے جسم کا وہ‬
‫حصہ ہے خو آپ کی تورے جسم کو کنیرول کرنا ہے اگر۔۔۔ کونی پھی وین کو دونارہ حظرہ نہیجا‬
‫تو مے نی آپ کی ب نوی۔۔۔۔ اس ئب نل یہ رہ سکیں۔۔ ل نکن یہ نہت کم کیسز میں ہونا یہ کے‬
‫پراپر کونی مشکل سے دو پرسنٹ کیسز میں یہ دنک ھا گ نا ہے۔۔‬
‫م ُ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫میرے کرب نےیسی کی اب نہا د یں وہ میری شہ رگ سے فربب ہے اور یں اس کی اذ بت‬
‫ُ‬
‫کو محسوس نک نہیں کرسک نا جس پر گزری ہے وہی اس یعمت کی کمی محسوس کر سک نا‬
‫ہے۔۔۔ اسکو رونا ہوا دنک ھا ہے‪ ،،،‬نےیس ب نا دنک ھا ہے خب وہ سیڑھ نوں سے گری ۔۔۔ جلنے‬
‫ن‬ ‫پ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫جلنے خب کانچ ا کے ثیر یں ج نا۔۔ خب یش ندندہ لوازمات ہونے ہوے ھی وہ اپ ھا یں‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫س‬
‫سکنی۔۔۔ اب نا ہاپھ جالنی گ ھب نوں میری موخودگی یہ محسوس کر کے رونی رہنی۔۔۔۔ یہ صروری‬
‫ط‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫م ُ‬
‫پ ھا۔۔ یں اسے کام ناب د ک ھنا جاہ نا ہوں زندگی کی ہر راہ یں ہر طیز و عنہ سے نجانا جاہ نا‬
‫ہوں وہ کہنی ہے دب نا کی قکر نہیں ل نکن حف یفت میں انہی کی سوچ کو وہ ابنی سوخوں میں آناد‬
‫ُ‬
‫کنے ہوے ہے۔۔۔۔ وہ میری طرح نہیں اپھی وقت ہے اسکی سوچ میری سوچ انک ہونے‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫میں سب انک دم سے نہیں ہونا ل نکن۔۔۔ دب نا کی سوچ اسے ل گی اور ہی سوچ ھے‬
‫مج‬ ‫ل‬ ‫ی‬

‫یگل رہی ہے۔۔۔۔ اے میرے موال میں قفیر ین کر آنا ہوں ثیری درنار میں۔۔ میرے‬
‫‪200‬‬
‫ُ‬
‫مغصوم نخوں کی سن لے اسے لے جیسا کردے۔۔۔۔ یس تو ہی کر ک نا۔۔۔۔تو ہی‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫کرسک نا۔۔۔۔۔ “ دتوار سے ب نک لگانے وہ ک ھڑا پ ھا آنے جانے لوگ انک یظر اسے دنک ھنے جسکی‬
‫ل نوں کی ج ئیش کسی ا نبے کے لنے دعاگو پھی۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” ڈنڈ۔۔۔ “ اجیسام کی آواز سب نے ہی اس نے دھیرے سے آ یں ھو یں۔۔۔۔‬
‫” ول مما اب نل تو شی آگین؟؟ “‬
‫” یس۔۔۔ “ اپراز نے چ ھک کر شحنی سے اسے خود میں پ ھبیجا۔۔‬
‫اس سوال کا خواب تو اسکے ناس پھی نہیں پ ھا یس ام ند ہی پھی جس پر وہ قاتم پ ھا۔ پرب نا‬
‫ا نبے نانا نانی کے ناس پھی ل نکن اجیسام کو اپراز ا نبے ساپھ دبنی لے آنا ک نوں کے اجیسام‬
‫حجاب کی نل پ ھر کی کمی محسوس کر کے آج کل نجانے ک نوں چھونی چھونی ناتوں پر رونے لگا‬
‫جا نا اور یہ بب سے پ ھا خب سے اپراز نے دوتوں کو ماں کی ک نڈیسن سے آگاہ ک نا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” مسیر ج نات۔۔۔ کونگریس مین آپریسن کام ناب رہا۔۔۔ “‬
‫ثیزی سے ڈاکیر اب نا کوٹ ہاپھ میں لنے ناہر آنے اور اپراز کے کاتوں میں زندگی کی توند‬
‫س نانی۔۔۔‬
‫” ڈاکیر حجاب۔۔۔ وہ کیسی ہے؟؟؟ “ اجیسام کو وہیں چھوڑے وہ نےنانی سے ڈاکیر سے‬
‫توچھ کر اندر پڑ ھنے لگا کے ڈاکیر کی نات پر اسے رک نا پڑا۔۔‬
‫” شی از قاین ل نکن اپھی ہی اسکا بیسٹ ک نا ہے اسے آرام کی صرورت ہے انک دو گ ھب نے نک‬
‫ڈسیرب یہ کریں تو نہیر ہے۔۔ “‬
‫ڈاکیر نے اپراز کی خرکت دنک ھنے ہوے کہا خو اندر جانے کے لنے نےناب پ ھا۔۔‬
‫‪201‬‬
‫” پ ھنک تو ڈاکیر۔۔۔۔ تو سنوڈ مانے الیف۔۔۔ “ اپراز کو ابنی علطی کا اجساس ہوا تو اس نے‬
‫ڈاکیر کا سکریہ ادا ک نا۔۔ ساپھ اندر جانے کا ارادہ پھی پرک کردنا۔۔‬
‫” مسیر ج نات۔۔۔ یہ آگے جل کر ب نا لگے گا خب آپ دوتوں اس کام ناب آپریسن کی قدر‬
‫کریں گنے۔۔۔ مسز اپراز کو میں خود ھدابت دویگا کس خیز کا اسیعمال انکی آنکھوں کی بب نانی پر‬
‫وایس اق نکٹ کر سک نا ہے۔۔ میری مح نت چھ ماہ یعد ب نا لگے گی خب آپ وایس اپ ھیں ج نک‬
‫اپ کے لنے البیں گنے۔۔۔ “ ڈاکیر نے مسکرانے ہوے خود کو ہر الزام سے پری ک نا اپراز‬
‫کے ہوبٹ نہلی دقع اس سریس ک نڈیسن میں مسکراے پھے۔ اپراز ڈاکیر کے جانے کے یعد‬
‫اجیسام کو ل نکر وہیں بب یچ پر بببھ گ نا اور ناکش نان کال کر کے سب کو یہ گڈ ب نوز دی۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫” کاش وہ کہیں سے میرے سا منے آجانے۔۔ میری یہ نےجبنی میرا سکون وایس لونا دے۔۔‬
‫یس معافی دے دے۔۔ “‬
‫لقظ نا لقظ سب نا وہ دھیرے دھیرے قدم اپ ھا نا اسکے سا منے آن ک ھڑا ہوا۔ ب نہانی کی ب ناس ان‬
‫آنکھوں سے پ ھجا نا وہ نک نک اسے دنکھ رہا پ ھا ج نکے حجاب ساکت یظروں سے ان سرخ آنکھوں‬
‫کو دنکھ رہی پھی خو اسکی نےجبنی کا لمجہ لمجہ ب نان کر رہی پ ھیں۔۔۔۔‬
‫” مج ھے اپھی پھی یقین نہیں آرہا۔۔ “ ساکت ل نوں نے ج ئیش کی اپراز نے نلک نک نا چ ھ یکانی‬
‫َ‬
‫ساند اپھی پھی اس بب نانی کا یقین یہ پ ھا یقین نے یقبنی کے عالم میں کھونا کھونا سا وہ توال‬
‫‪202‬‬
‫” کرلو۔۔ “ نک نک اسے د نک ھے وہ سیح ندہ لہچے میں گونا ہوا حجاب کو اسکی یظریں اور لہجہ عح نب‬
‫سا لگا۔۔‬
‫” اپراز۔۔۔ “ حجاب کے لہجہ میں نخوں کی شی مغصوم نت در آنی اپراز کا آج اسے وہی روپ‬
‫دکھ رہا پ ھا جس نے اسکی گردن کو جافو شی کاب نا جاہا پ ھا۔۔۔‬
‫” نہلی دقع نام ل نا اور ا یسے مو قعے پر ل نا جہاں میں کونی مح نت پ ھری سر گوشی پھی نہیں کر‬
‫سک نا۔۔۔“ وہ ب نڈ پر دوتوں نازو دابیں نابیں رکھ کے اسکی طرف چ ھک نا ہوا سیح ندگی سے توال حجاب‬
‫ُ‬
‫کو وہ آج پریسان کر رہا پ ھا۔۔۔ ل نکن اس سے زنادہ وہ جہرہ۔۔۔ خو ب ند آنکھوں اور ک ھلنے کے یعد‬
‫اسکے ذہن پر ایسا اپر کر گ نا کے سایس لب نا نک گ ناہ لگ رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” میں۔۔۔ میں۔۔نہت ڈر۔۔۔گنی۔۔ پھی۔۔۔ اپراز نہت۔۔۔ مج ھے اس شخص کی جاموشی ک ھا‬
‫ُ‬
‫گنی۔۔ میں۔۔۔ نے کبھی ایسان کی جاموشی محسوس یہ کی یہ اسکی کی مج ھے نہیں ب نا پ ھا انک‬
‫ایسا ظوقان آنے گا خو سر نا نا مج ھے ندل د یگا مج ھے۔۔۔ “‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ک‬
‫اپراز آ یں کوڑ کی اسے د ھنا ا کے ذہن کو پڑھ نا جاہ نا پ ھا کن یں۔۔۔ اسے افسوس اِ سکا‬
‫نہیں کسی اور کا پ ھا کون ہے وہ؟؟؟؟ ج نکے حجاب کی یظریں اپراز کی سرٹ پر پ ھیں وہ‬
‫کسی گہری سوچ میں گم پھی اسکے ہلنے لب اب ب ند ہو جکے پھے اسے خوپریہ کی وہ نات ناد آنی‬
‫انک دن کہا پ ھا ا سنے۔۔‬
‫ڈرو ہللا کی جاموشی سے۔۔۔‬
‫جہاں جہاں پر ثیری علطی ہے‬
‫ہر انک علطی گ نوا سکنا ہوں میں‬
‫‪203‬‬
‫خیر‬
‫خپ رہکر پھی‬
‫نج ھے ثیری اوقات دنک ھا سک نا ہوں۔۔۔“‬
‫اسے ناد ہے خوپریہ نے اسے آگاہ ک نا پ ھا ہر انجام پ ھگب نے کے لنے آگر آج وہ شخص انجام نک‬
‫نہیں نہیجا رہا تو کل ثیری نکڑ صرور ہوگی یظر ہر ب ندے پر رک ھنا ہے وہ ل نکن یس وقت وقت کی‬
‫ُ‬
‫نات ہے آج وقت ثیری ساپھ ہے کل اسکے ب ندے کے ساپھ ہوگا۔۔۔‬
‫خوپریہ کے الفاظ اسکے کاتوں میں گونج رہے پھے۔ نجانے کب اسکی تم آنکھوں نے یظر اپ ھا‬
‫کر اپراز کا دھ ندھال عکس محسوس ک نا اپھی تو یہ عکس صاف پ ھا پ ھر ک نوں وہ جہرہ آنکھوں کے‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سا منے گزرنے ہی آ یں م ہوجا یں۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” میں اسے کیسے ڈھونڈوں کیسے معافی مانگوں؟؟ “‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اپراز کو د نی وہ خود شی پڑپڑاہی ک نا ا کی نددعا یں ا نی ظاقت ھی کے میرا کون نک وہ لے‬
‫گنی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” اجساس ہوگ نا یہ؟؟؟ انا توٹ گنی یہ؟ جانا اسکے ناس معافی مانگ نا۔ اب کونی ظاقت نمہیں‬
‫نمہارے را سنے سے پ ھ یکا نہیں سکنی۔۔۔ ل نکن حجاب ناثیر میرے انک سوال کا خواب د بنی‬
‫ُ‬
‫جانا نمہیں سب کی قکر ہے اسکی نہیں جس کو توڑ کر آگے پڑھ گ ئیں؟؟؟؟ “ وہ اسکی‬
‫ن‬
‫پھوڑی شحنی سے نکڑے سیح ندگی سے توال حجاب توری آ ک ھیں کھولے اسے نک رہی پھی نکدم‬
‫چ ھاؤں سے یکل کر وہ ببنی دھوپ میں کیسے آک ھڑی ہونی؟؟ اپراز کی ندلنی ک یف نت نے اسے‬
‫دھوپ میں الک ھڑا ک نا۔۔۔‬
‫‪204‬‬
‫” آخر پھی ہی کب میں ہی ناگل ب نا پ ھرنا ہوں۔۔ “‬
‫خود پر ہیش نا مذاق اڑا نا لہجہ اسکی ہیسی حجاب کو سدند ُپری لگی۔۔۔۔‬
‫” ایسا نہیں۔۔۔ “ حجاب پڑپ اپھی اپراز کا اجبنی لہجہ سن کر وہ کسی خوب سے ب ندار‬
‫ہونی۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” سب سے نہلے نمہارا ہی اجساس ہوا پ ھا۔۔۔ اور اس دن سدند ہوا پ ھا خب۔۔ آفس میں۔۔۔‬
‫ُ‬
‫“ حجاب نے اسکی آنکھوں میں د نک ھے پرمی شی کہا اپراز کی سرخ آنکھوں کی سرخی اسکی نات‬
‫سن کر مزند پڑھ گنی۔۔۔‬
‫” پ ھاڑ میں گ نا آفس پ ھاڑ میں گنی دب نا میرا ب ناؤ۔۔ ک نوں رنح نکٹ ک نا؟؟ “ حجاب نے دوتوں‬
‫ہاپھ اسکے سب نے پر رکھ کے اسے خود شی دور دھک نال خو لمجہ لمجہ اب نا جہرہ اسکے جہرے کے فربب الکر‬
‫اسکے رہے سہے اوسان حطا کر رہا پ ھا۔۔‬
‫ن‬ ‫س‬
‫” علطی ہوگنی۔۔۔ “ ہمی ہونی خڑنا کی طرح وہ اسے خوف شی آ ک ھیں پ ھالنے دنکھ رہی‬
‫پھی۔۔۔ ساپھ پ ھا گنے کے جین پھی جاری پھی۔۔‬
‫” ایسی علطی ہونی ہی ک نوں؟؟ “ وہ جال اپ ھا اسکی دھاڑ سے حجاب توری جان شی کابپ اپ ھی‬
‫اسے خود شی دور کر کے وہ ثیر کی ثیزی شی اپھی اس سے نہلے کے وہ پ ھاگنی اپراز نے اسکا‬
‫نازو نکڑ ل نا۔۔۔۔‬
‫” تو نےنی میرے ساپھ یہ گبم نہیں۔۔ ب ناؤ ایسی علطی کی ہی ک نوں؟؟؟ “ ج نونی انداز میں‬
‫اسے دنک ھنا وہ حجاب کے اوسان حطا کر حکا پ ھا۔۔۔۔ اجانک حجاب کو لرزنے دنکھ اپراز کی‬
‫گرقت ڈھ نلی پڑھ گنی۔۔۔۔‬
‫‪205‬‬
‫” ب نا نہیں کیسے ہونی مج ھے خود کجھ نہیں ب نا۔۔ “ وہ ڈر سے پ ھر پ ھر کابپ رہی پھی اپراز کسی‬
‫پر پھی ع ّصہ کر سک نا ہے‪ ،‬اسے ب ناہ و پرناد کر سک نا ہے ل نکن وہ حجاب ناثیر نہیں ہوسکنی یہ‬
‫یقین پ ھا حجاب کا مگر آج؟؟؟ حجاب انک انک قدم بیج ھے ہ نانی اسکی یظروں شی اوچ ھل ہونا‬
‫جاہنی پھی خو نےخودی کے عالم میں اسے نکے نجانے ک نا کرنے واال پ ھا؟؟‬
‫” کبھی اس آگ میں جلی ہو؟؟؟ “ سرخ آنکھوں سے اسے دنک ھنا وہ پ ھنڈے پ ھار لہچے میں‬
‫توال۔۔۔۔‬
‫” تم ناد دالؤ گنے تو میں نات نہیں کرونگی تم سے انک تو سرم ندہ ہوں اوپر سے؟؟ “ وہ پھی‬
‫ّ‬
‫عم‪ ،‬عصے‪ ،‬ڈر سے جال اپھی۔۔ ک نوں کے اپراز کے پڑ ھنے قدم اسے اس جار دتواری میں ق ند کر‬
‫رہے پھے۔۔ اجانک حجاب کے قدم بیج ھے دتوار ہونے کی وجہ سے رک گنے آیسوؤں کا پ ھندا‬
‫اسکے گلے میں آل یکا۔۔۔‬
‫” اس وقت ک نوں نہیں ہونی یہ سرم ندگی ؟؟ “ دابت بیشنے وہ گونا ہوا دابیں نابیں دتوار پر ہاپھ‬
‫ر کھے انک نار پ ھر وہ اسے ق ند کر حکا پ ھا۔۔۔‬
‫” اپراز۔۔۔ “ حجاب نے رچم ظلب یظروں سے اسے دنک ھنے اس رویہ کی وجہ توچ ھنی‬
‫جاہی۔۔۔۔۔‬
‫” میرے سوال کا خواب دو۔۔ “ اپراز نے زور سے ہاپھ دتوار پر دے مارا ” آ “ حجاب کی‬
‫اجانک جیخ یکلی ڈر کے مارے اس کا جہرہ سف ند پڑ گ نا اسے نخوں کی طرح ہوبٹ ناہر یکا لنے‬
‫دنکھ کر اپراز کے عصے پر جیسے کسی نے پ ھنڈی پھوار ڈال دی ہو۔۔۔ مسکراہٹ نجانے‬
‫کب ہوب نوں کو چھو کر گزر گنی۔۔‬
‫‪206‬‬
‫” آئ اتم سوری۔۔۔“ اس سے نہلے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونی اپراز نے اسکا جہرہ ہاپھوں کے‬
‫ب نالے میں پ ھاما۔۔‬
‫ن‬
‫” نہیں رو کر خود پر ظلم یہ کرنا یہ آ ک ھیں۔۔۔۔ میں پ ھر سے پڑ بنا نہیں جاہ نا حجاب۔۔“ اپراز‬
‫کے لقظوں نے اسکے دماغ میں چھماکہ سا ک نا خود کو ضیط کی اب نہاؤں پر محسوس کرنی وہ‬
‫آیسوؤں رو کنے رو کنے ہلکان ہو رہی پھی۔۔۔ اپراز نے اسکی کوشش دنک ھنے انک گہری سایس لی‬
‫وہ توال تو اس کے لہچے میں پ ھکن واضع محسوس کی جا سکنی پھی۔‬
‫” میں نے کہا پ ھا یہ مج ھے اب نوں کا اجبنی لہجہ یکل یف د بنا ہے میں وہاں ناگل ب نا پ ھر رہا ہوں‬
‫انک نار پھی مج ھے دنک ھنے کی خوایش نہیں جاگی؟؟ نل پ ھر میں پ ھال دنا مج ھے۔۔۔ اپراز ج نات‬
‫نمہارے لنے کجھ نہیں؟؟ انک خوبنی پراپر اہم نت نہیں میری؟؟؟ ۔۔۔۔ “ وپران آنکھوں‬
‫سے حجاب کو حقظ کرنا وہ نےجارگی سے توال کے کاش وہ اسے چھونی خوشی نحش د بنی جس‬
‫میں یس اسکا ذکر ہونا ہے۔۔‬
‫”نہیں حجاب ناثیر میں نے ایساتوں کے آگے چ ھک نا چھوڑ دنا ہے اب اور نہیں۔۔ “ کہنے ہی‬
‫وہ انک قدم بیج ھے ہ نا ل نکن یہ ک نا؟؟؟ سکون پ ھرا لمس اسکے سب نے پر موخود۔۔۔۔ اسکی رگ و‬
‫جان کو سراہ نت نحش گ نا۔۔۔‬
‫” مج ھے اس جگہ سے پھی ہوجانی ہے مح نت جہاں بببھ کر سوچھ لو نمہیں۔۔۔ کجھ مچب ئیں اب نی‬
‫سفاف ہونی ہیں کے انہیں خود سے ہی چ ھنانا پڑنا ہے کے کہیں ابنی ہی یظر یہ لگ‬
‫جانے۔۔۔۔ “‬

‫‪207‬‬
‫وہ اسکے سبنے پر سر ر کھے وہ اظہار کر گنی جسکی خوایش وہ انک عرصے سے دل میں دنانے‬
‫َ‬
‫ببب ھا پ ھا اور یہ الفاظ؟؟؟ کبھی نےخودی کے عالم میں حجاب نے اظہار ک نا پ ھا ل نکن آج اسکے‬
‫الفاظ اسکا لمس اپراز ج نات کی وہ نچین کی مخرومی نک م نا گ نا۔۔ یہ افرار سن کر اسکا وخود آج‬
‫پ‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫معنیر ہوگ نا پ ھا ب ناشی روح آج سیراب ہوگنی۔۔ آج یہ افرار پ ھا اسکا وہ ا کی زندگی یں ھی جاص‬
‫م‬
‫پ ھا وہ ” جاص “ شخص خو اسکا مخرم پ ھا۔۔‬
‫” انک صدی گزار دی اس انک افرار میں۔۔ “ کابب نا ہاپھ اسکے سر پر ر کھے وہ مح نت لہچے میں‬
‫سمونے نےیقین یظروں سے دتوار کو نکے اسے خود میں چ ھنانا جاہ نا پ ھا ل نکن ان کا بب نے‬
‫ہاپھوں میں ہمت یہ پھی اسے سمب ھال سکے۔۔ آج وہ مح نت ملی پھی خو نےعرض پھی یہ‬
‫وارث کا ال لچ پ ھا یہ بیسے کا اور یہ ہی سہرت کا ال لچ پ ھا۔۔ پ ھا پھی تو یس مح نت کا خو اپراز‬
‫ج نات سے پڑھ کر حجاب ناثیر کو کونی نہیں کر سک نا۔۔۔ کونی نہیں۔۔ ک نوں کے اہم نت‬
‫ُ‬
‫وہی جاب نا ہے خو اس سے مخروم رہا ہو۔۔۔۔۔‬
‫” اب ک نوں فری ہو رہے ہو اب نا سرم ندہ کر کے سکون نہیں‬
‫آنا؟؟ “ وہ اس سے الگ ہونی سرد لہچے میں تولی۔۔‬
‫” نلکل نہیں۔۔ “ ڈھ نانی سے خواب آنا جیسے ابنی کنے پر نلکل پھی افسوس یہ پ ھا۔۔‬
‫” صرف انک نار آؤ میرے دل میں ابنی مح نت دنک ھنے اگر پ ھر لو نبے کا ارادہ ہو تو ہم خود نمہیں‬
‫ّ‬
‫چھوڑ آبیں گنے “ وہ دل پر ہاپھ ر کھے انک آنکھ دنا نا حجاب کے عصے کو مزند ہوا دے گ نا وہ‬
‫دوتوں ہاپھ کمر پر ر کھے سعلہ ناز یظروں سے اسے گھورنے لگی۔۔۔۔‬

‫‪208‬‬
‫” اب گھور ک نوں رہی ہو یس دل کی پ ھڑاس یکالی میرے سا منے کسی اور کا ذکر کروگی تو ایسا‬
‫ہی پرناؤ کرویگا جاہے وہ اجیسام کا ذکر ہو نا پرب نا۔۔۔ “ وہ پھی سرد گھوری سے توازنا اسے‬
‫وارب نگ دے گ نا۔۔۔۔‬
‫پ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫” اس دن خب میرا ال کا نبے کے خوایش م ند ھے بب یہ مح نت کہاں ھی؟؟ “ اپرو احکا‬
‫کے سوال ک نا گ نا ہسب نال کی جاموش قصا میں قلک سفاف قہفا گونجا۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” نےنی ع ّصہ آنے گا سن کر ل نکن اس وقت میں ا نبے تورے ہوش و خواس میں پ ھا یس‬
‫درد ایسا مال پ ھا کے اگر ع ّصہ یہ یکال نا کل صیح میرے ہارٹ اب نک کی خیر ب نوز ثیرز کی سان ب نی‬
‫ہونی ہونی۔۔۔ “‬
‫پ‬ ‫ُ‬
‫” چھونے مکار دھوکے ناز۔۔۔۔۔ “ وہ اسکے سب نے پر الیعداد قے پرسانی ا ھی نک ساک کی‬
‫م‬
‫ک یف نت میں مب نال پھی اپراز نے اسے ب نوفوف ب نانا؟؟ ڈرانا دھمکانا عزت افزانی کی مرغی نک‬
‫ب نانے جال پ ھا وہ اسے؟؟؟ وہ رونی سکل ب نا کر آیسوں ببنی نےیسی کی یصوپر بنی ک ھڑی پھی‬
‫ج نکے اپراز ہیش نا ہوا ڈھ نانی سے اسکی جالت سے مخقوظ ہونا یہ نل پھی انخوانے کر رہا پ ھا۔۔‬
‫” اچ ھا یہ ب ناؤ ایسا ک نا ک نا ہے خو معافی مانگنی ہے؟؟ ۔۔ “ خب وہ پ ھک کر روپھی ہونی‬
‫ب‬
‫ہسب نال کے ب نڈ پر آ ببھی تو اپراز نے ناس بب ب ھنے توچ ھا۔۔‬
‫” یہ توچھو مجھ سے یفرت ہوجاے گی۔۔ “ سوال ہی ایسا پ ھا کے وہ ع ّصہ پ ھال کر سرم ندہ شی‬
‫یظریں چ ھکا گی۔۔۔‬

‫‪209‬‬
‫” وہ تو کبھی نہیں ہو سکنی۔۔ جہاں میری جد جبم ہونی ہے وہاں آزمانا ہے تم نے پ ھر پھی‬
‫دنکھو نمہارے سا منے ہوں۔۔ “ اپراز نے گہری یظروں سے اسے دنک ھنے کہا ج نکے حجاب نے طیز‬
‫ّ‬
‫سمجھ کر عصے سے دابت بیشنے اسکا نام یکارا۔۔۔‬
‫” اپراز “‬
‫ن‬
‫” یس نےنی۔۔ “ مسکرانی آ ک ھیں اور یہ ہوب نوں کی مسکراہٹ اسکے دل کا جال ب نان کر‬
‫رہیں پ ھیں آج وہ نہت خوش پ ھا حجاب ابنی نات پھول کر اسے دنک ھنے لگی ببھی اپراز نے‬
‫اسکی آنکھوں کے آگے ج نکی نجانی ” نےنی اب نی مح نت یہ کرو اپھی افرار کے صدمے سے ناہر‬
‫نہیں آنا اور اف یہ ادابیں۔۔ “ اسکی دک ھنی رگ پر ہاپھ ر کھے وہ اسے چ ھیڑ رہا پ ھا اور جسب تواقع‬
‫وہ خڑ گنی۔۔۔‬
‫” گ نٹ لوسٹ۔۔ “ حجاب نے اسکے ک ندھے پر ہاپھ ر کھے اسے خود سے دور دھک نال۔۔۔۔‬
‫” خو پھی یس نمہارے ساپھ۔۔۔ “ اپراز نے اسکی کوشش پر ہیشنے ہوے اسے ابنی ناہوں‬
‫کے حصار میں ل نکر اسکی آنکھوں پر لب ر کھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں اس خوشی کو حجاب کے افرار سے جاص ب نانا جاہ نا پ ھا آج کا دن میرے لنے ہر دن سے‬
‫نہیر خویصورت اور پر سکون پ ھا ک نوں کے آج وہ پ ھر مہرنان ہوا مجھ پر ہمیشہ کی طرح۔۔۔ وہ‬
‫ّ‬
‫میرا انمان اب نا یکا کر حکا ہے کے لگ نا ہے موت کے وقت پھی کونی ناد رہے یہ رہے میرا ہللا‬
‫مج ھے ناد رہے گا۔۔۔۔۔‬
‫ب ند آنکھوں سے اپراز نے دل کی آواز پر لب نک کہا ہوب نوں پر زندگی سے پ ھر تور مسکراہٹ آن‬
‫پ ھری۔۔۔۔‬
‫‪210‬‬
‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫اپراز اجیسام اور حجاب کے ساپھ گ ھر لونا تو پرب نا کا رو رو کر ُپرا جال پ ھا حجاب کے آپریسن کی‬
‫وجہ سے کسی نے اسے اظالع ہی نہیں دی اپراز کو خود پر شحت ع ّصہ آنا کاش وہ اسے ل یجا نا‬
‫کم سے کم یظروں کے سا منے تو ہونی اب وہ اس سے ناراض نجار میں پ ھنک رہی پھی۔۔۔‬
‫” مانے ڈول آئ اتم سوری۔۔۔ “ اپراز نے چ ھک کر اسکے گال پر توشہ دنا نجار کی وجہ سے‬
‫پرب نا کا جہرہ نلکل مرچ ھا سا گ نا پ ھا گال نجار کی سدت سے بپ رہے پھے۔۔ پرب نا اپراز کو دنک ھنے‬
‫ہی جادر نان کر رخ موڑ گنی صاف ناراصگی کا اظہار پ ھا۔۔۔‬
‫” ڈنڈ سے ناراصگی یع نی اب رو کر م نانا پڑے گا؟؟ “ اپراز پرب نا کے ناس ببب ھنا اس سے نہلے‬
‫حجاب عجلت میں ناثیر صاخب اور آمنہ کے ساپھ کمرے میں آنی۔۔۔‬
‫ن‬
‫” امی آپ نے ب نانا ک نوں نہیں مج ھے۔۔۔ اسکی جالت د یں۔۔ “‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫پ‬
‫حجاب پرب نا کے ساپھ ہی ل نٹ گنی اسے خود میں ھبیچ کر وہ اس وقت دب نا سے نےب ناز یس‬
‫پرب نا کی ب ئیسن میں گل رہی پھی جہاں حجاب کو ابنی بب نی کی قکر ک ھانے جا رہی پھی وہیں آمنہ‬
‫کو حجاب کی جسے ڈاکیر نے شحنی سے آرام کرنے کو کہا پ ھا آمنہ حجاب کے ناس بببھ کر اسکا‬
‫سر سہالنے لگیں خو ابنی بب نی پرب نا کو خود میں پ ھیچے اسکی کمر پ ھنک رہی پھی ناثیر صاخب اور‬
‫اپراز ب نک وقت یہ م یظر دنکھ کر مسکراے۔۔ اوالد کے عم میں دوتوں مابیں قکر م ند پ ھیں یس‬
‫فرق اب نا پ ھا انک دوسرے سے انجان ابنی اب نی قکر میں پ ھیں۔۔ اپراز حجاب کو آنے ہی نہاں‬
‫‪211‬‬
‫ن‬
‫لے آنا جہاں آپریسن کی کام نانی پر سب کی آ ک ھیں تم ہوگ ئیں اسامہ نک کو آج اپراز نے‬
‫نہلی دقع رونے ہوے دنک ھا پ ھا۔ گ ھر آنے ہی خب اپراز کو پرب نا کا ب نا جال وہ دوڑنا ہوا نہاں آنا‬
‫پ ھا ل نکن اسکی طرح آمنہ نے حجاب کو پھی ب نا دنا اور آج واقعی انک نات سمجھ آنی ناپ کا‬
‫جاہے کب نا ہی اونجا مفام ک نوں یہ ہو ل نکن ماں سے مفانلہ نہیں پرب نا اس سے ناراض پھی‬
‫خب کے حجاب کے ساپھ وہ سارے عم‪ ،‬ع ّصہ پ ھال کر اس سے ل نٹ کر سوگی۔۔۔‬
‫ک نا وہ خود پھی ناپ کے نہیں ماں کے عم میں اس دب نا میں ب نہا رہ گ نا؟؟؟ وہ کافی دپر اس‬
‫نات پر غور کرنا رہا پ ھر سوخوں کو چ ھنک کر سام کو ہی بب نوں کو ا نبے ساپھ گ ھر لے آنا۔ آج‬
‫خب حجاب سے گلے ملنے کے یعد فبیجہ نے اپراز کے سر پر ہاپھ رک ھنا جاہا تو وہ بیج ھے یہ ہ نا‬
‫نجانے ک نوں اخیرام میں وہ ح جاب کی طرح ا نکے آگے چ ھکا پ ھا اور انہیں خیران پریسان چھوڑ کر‬
‫پرب نا کو اپ ھانے ا نبے کمرے میں آگ نا خو اب کجھ نہیر پھی نجار کی سدت میں کافی جد نک کمی‬
‫آنی پھی۔۔۔۔‬
‫” ک نا ہوا میری جان کو “ اپراز واسروم میں فریش ہونے گ نا پ ھا کے فبیجہ اجیسام سے پرب نا کا‬
‫سن کر اوپر جلی آنی۔۔ پرب نا کا سر ابنی گودھ میں ر کھے وہ اسکے نال سہال رہی پھی۔۔۔‬
‫” آبنی آپ آرام سے ب نڈ پر ببب ھیں۔۔۔ “ حجاب خو نالکنی میں آکر گارڈن کی طرف یظریں‬
‫چمانے ک ھڑی پھی اس نے س نا پ ھا صیح صیح گرثیری دنک ھنے سے پھی آنکھوں کی روسنی ثیز ہونی‬
‫ہے اسلنے وہ نالکنی میں جلی آنی ل نکن دروازہ ب ند ہونے کی آواز پر کمرے میں آنی اور فبیجہ کو‬
‫دنکھ کر اخیرام سے اسے بیش کش کی۔۔۔‬

‫‪212‬‬
‫” نہیں میں نلکل پ ھنک ہوں۔۔ آئ اتم سو ہنی فور تو حجاب ۔۔۔ ب نا ہے تم لوگ نہاں نہیں‬
‫ہونے تو یہ ب نہانی مج ھے کاب نی‬
‫ہے۔۔۔ “ خوشی سے کہنے آخر میں وہ عم زدہ ہوگ ئیں۔۔۔‬
‫” آبنی اب نہیں جابیں گنے ایساہللا یس وہ انکش نڈبٹ۔۔ “ حجاب کہنے کہنے لب کا نبے لگی‬
‫جیسے ساری علطی اسکی پھی۔۔۔‬
‫” تم لوگ کبھی ا نبے دن دور نہیں رہے یہ ببھی اور کل تو گ ھر میں کونی پ ھا ہی نہیں نہت‬
‫ن‬
‫ناد آرہی پھی پرب نا اور اجیسام کی “ فبیجہ کی آ یں رات گے کا ب عام دے رہی یں۔ اس‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نے چ ھک کر پرب نا کی بیسانی پر توشہ دنا ببھی اپراز ناول سے نال رگڑنا ناہر آنا فبیجہ کو اس طرح‬
‫دنکھ اپراز کو عح نب سا لگ رہا پ ھا اسے ناد ہے وہ نہلے نہر پ ھر پھی اسکے کمرے میں آجانی‬
‫پ ھیں ل نکن حجاب کے آنے کا یعد اپراز نے انہیں اوپر آنے نک یہ دنک ھا۔۔۔ فب یجہ کو اب نا آپ‬
‫نہاں عح نب سا لگ رہا پ ھا وہ اپ ھنے لگی کے پرب نا کی آواز نے انہیں ُر کنے پر مح نور کردنا۔۔۔‬
‫ف‬ ‫ک‬ ‫ف‬ ‫پ‬ ‫ک‬‫ن ن‬
‫” موم ڈوبٹ گو اب نی وپر “ اپراز کی د ک ھا د ھی اجیسام اور پرب نا ھی یجہ کو موم ہی ہنے۔ یجہ‬
‫ب‬ ‫ب‬
‫کا لمس ساند پرب نا کو سکون نحش رہا پ ھا اب نوں کے ناس ہونے کا اجساس دال رہا پ ھا ببھی اسکا‬
‫ب‬
‫لہجہ الیجا کرنا پ ھا۔۔۔۔ اپراز خود ہی الماری سے سرٹ یکال کر روم سے یکل گ نا فبیجہ وہیں ب بھی‬
‫رہی ج نکے حجاب اپراز کے بیج ھے جل دی۔۔۔۔۔‬
‫” تم سو جاؤ۔۔ “ وہ ثیزی سے ابنی سرٹ کے بین کرنا اس نڈی روم کی طرف پڑھ رہا پ ھا جہاں‬
‫آج اسے انک قانل کا مطا لع کرنا پ ھا۔ دوسری کمبنی سے ڈنل نگ کرنے سے نہلے وہ انکی‬
‫چھونی سے چھونی خیز کو اس نڈی کرنا جاہ نا پ ھا۔۔‬
‫‪213‬‬
‫” بب ند نہیں آرہی “ وہ اسکے ساپھ جلنی اس سے کہہ رہی پھی۔‬
‫ن‬
‫” نہیں آرہی پ ھر پھی آ ک ھیں ب ند کر کے سونے کی انکب نگ کرو نمہارے لنے یہ صروری‬
‫ہے۔۔ “ اس نڈی روم کا دروازہ کھو لنے وہ اندر داجل ہوا اسکی یفل ند میں حجاب پھی اسکے بیج ھے‬
‫آنی۔۔‬
‫” انک نات توچھوں؟ “ وہ اب کرشی پر ببب ھا سا منے رکھی دوتوں قانلز میں سے مطلویہ قانل‬
‫ج نک کر رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” نہیں۔۔ “ وہی عام سا انداز خو صاف نےب نازی ظاہر کر رہا پ ھا۔۔‬
‫ُ‬
‫” کس سے پ ھاگ رہے ہو؟؟ “ حجاب نے کھوجنی یگاہوں سے اسے دنک ھا خو اب یظریں خرا رہا‬
‫پ ھا سنٹ کی یست پر سر ر کھے وہ ا نبے اندر کی جلنی آگ کو کم کرنے کی کوشش کر رہا پ ھا‬
‫جسے آج حجاب ہوا دے رہے پھی۔۔۔‬
‫ن‬
‫” آج نک پ ھاگا ہوں۔۔ “ وہ آ ک ھیں کھولے حجاب کی طرف جہرے کا رخ کنے توچھ رہا پ ھا۔۔‬
‫” اپراز یس انک سوال۔۔ “ حجاب کے لہچے میں الیجا پ ھا اپراز اسکے سوالوں سے ہی تو نح نا جاہ نا‬
‫پ ھا ببھی نےب ناز ب نا ببب ھا پ ھا۔۔۔‬
‫” تم جا سکنی ہو۔۔ “ اب کے وہ سرد لہچے میں توال۔‬
‫ن‬
‫” تم مج ھے جانے کا کہہ رہے ہو؟؟ “ حجاب نےیقبنی سے آ ک ھیں پ ھالنے اسے دنکھ رہی پھی‬
‫کہاں ام ند پھی اپراز کے اس خواب کی؟ لہچے کی؟؟‬
‫” ہاں ک نوں کے جسکے خق میں تم تو لنے والی ہو۔۔۔۔ میں ا نکے لنے کجھ نہیں سب نا جاہ نا‬
‫نہت مشکل سے نےجسی کا ل ناد اوڑھا ہے تم نل پ ھر میں جبم نہیں کر سک ئیں۔۔ “ وہ‬
‫‪214‬‬
‫کرشی دھک نل کر اپھ ک ھڑا ہوا۔ سیح ندہ لب و لہچے میں تولکر وہ انک نل کو حجاب کو ڈرا گ نا۔‬
‫لکین حجاب ابنی اہم نت جا نبے ہوے اب ان سرد لہخوں کی عادی ہو جکی پھی۔۔۔‬
‫ن‬
‫” ک نوں اوڑھا ہے “ آ ک ھیں سکوڑ کر وہ دوتوں ہاپھ کمر پر ر کھے یسویش زدہ یظروں سے اسے‬
‫گھورنے توچھ رہی پھی اپراز کا دل جاہا دو لگاے خب نہہ ہے وہ اسے مر کے پھی ب نانے واال‬
‫نہیں پ ھر یہ صد ک نوں؟؟ وہ آخری سایسوں نک یہ راز ا نبے دل میں دفن کنے جانے گا اس‬
‫نات کا یکا ارادہ رک ھنا ہے وہ۔۔۔‬
‫“ ‪Beause i was born as a normal child but this cruel‬‬
‫‪world ruined my innocence my childhood and‬‬
‫‪further they were going to ruin my future too but it‬‬
‫‪was Allah who saved me every single time even Allah‬‬
‫‪saved me from myself because i am my worst enemy‬‬
‫‪” just beacause of them‬‬
‫وہ اسے دوتوں ک ندھوں سے پ ھامے ج نان کو مات د نبے سرد لہچے میں توال آخر میں دروازے کی‬
‫ُ‬
‫طرف ایگلی کرنے وہ دابت بیشنے کے رہ گ نا اسارہ دروازہ سے اس نار ا نبے ماں ناب پر‬
‫َ‬
‫پ ھا۔۔۔ نے سک ناپ نے یسے کے عالم میں اسے سراب کی لت لگانی ل نکن خوانی کی دہلیز‬
‫پر قدم رک ھنے ہی ک نوں اسے پرک یہ ک نا؟؟ ک نا وہ دودھ بب نا نجہ پ ھا خو خود کو سدھار یہ سکا خوانی‬
‫میں علط کاموں کے نجانے سب کجھ جا نبے ہوے سب کے انجام دنک ھنے کے یعد پھی ک نوں‬

‫‪215‬‬
‫ہللا سے پ ھاگ نا رہا؟؟ نار نار وہ اسے نال نا رہا ل نکن خب ” مکاقات عمل “ خود پر آنا کیسے دوڑنا ہوا‬
‫وہ مسجد جا نہیجا۔۔۔‬
‫” اپراز دب نا میں ماں ناپ ہی وہ ہشنی ہے خو اوالد کے لنے اجساس رک ھنی ہے نمہاری قکر ماں‬
‫ناپ سے زنادہ کونی نہیں کر سک نا یہ ان سے پڑھ کے کونی جاہ سک نا۔۔ ک نا نمہیں مح نت نہیں‬
‫دی؟؟ وقت نہیں دنا؟؟ صرورت کے وقت منہ موڑ گنے؟؟ نہیں یہ آج پ ھر خب اپ ھیں‬
‫نمہاری صرورت ہے تو بیج ھے ک نوں ہٹ رہے ہو؟ ابنی فرض سے ک نوں پ ھاگ رہے ہو جا نبے ہو‬
‫ماں ناپ کی نافرمانی ابنی آخرت خراب کرنا ہے ب نا ہے اگر تم سیر سال جایہ کعنہ کا ظواف‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کرکے اسکی ب نک ناں ا نبے ماں ناپ کو ہدیہ کرنے رہو بب پھی تم اس آیسو کے انک قظرے‬
‫کا توچھ ہلکا نہیں کر سکنے خو نمہاری ندسلوکی کی وجہ سے نمہارے ماں ناپ کی آنکھ سے گرا‬
‫ہو۔۔ “ وہ اسکے سبنے پر دوتوں ہاپھ ر کھے پرمی سے تولی دوتوں نک نک انک دوسرے کو دنکھ‬
‫رہا پ ھا انک ان آنکھوں میں دنکھ لقظوں کو حقظ کر رہا پ ھا ج نکے دوسرا آخرت کا یصور اسکے ذہن‬
‫میں ڈال نا جاہ نا پ ھا۔۔۔۔‬
‫” دولت دی وقت دنا مح نت دی سب دنا۔۔۔۔ میرے ماں ناپ نے کونی کمی نہیں‬
‫چھوڑی۔۔۔ یس۔۔ انک ناراصگی عمر پ ھر کا روگ لگا گنی “ ہاں آج اغیراف ک نا پ ھا اس نے‬
‫اور یہ شچ پھی پ ھا وقت دنا مح نت دی سب کجھ دنا ل نکن انک داغ اسکے دامن پر ہمیشہ کے‬
‫لنے چھوڑ دنا۔۔۔‬
‫” کہیں لڑکی کا جکر تو نہیں پ ھا۔۔ “ حجاب کے دماغ میں چھماکہ سا ہوا ج نکے اپراز اسکی‬
‫کوشش پر قہفا لگا کے ہیسا واقعی غوربیں آ آ کر ابنی ہی سوچ پر لوبنی ہیں۔۔۔‬
‫‪216‬‬
‫” نےنی تم سے سادی کر کے ک نا پرو نہیں دنا کسی میں ظاقت نہیں مج ھے میرے عمل سے‬
‫ُ‬
‫روک سکے اور خب اسکی مرصی سامل ہو تو وہ ہوکر رہ نا ہے۔۔۔ “ وہ اسکی پھوری نکڑے‬
‫مزاخنہ انداز میں کہہ رہا پ ھا حجاب نے یظروں کا زوایہ ندال ک نوں کے اب وہ نک نک اسے‬
‫دنک ھنا اسے ب نگ کر رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” اپراز؟؟ “ اپراز نے یظریں نہیں ہ نابیں اسے ب نگ کر کے انک الگ ہی مزہ آ نا پ ھا۔ حجاب‬
‫نے اب کی نار اسکی ہلکی داڑھی کو زور سے ک ھیجا اپراز جال اپ ھا۔۔۔” آہ۔۔ ظالم ہو ۔۔ “‬
‫” پ ھر ایسی ک نا ناراصگی؟؟ “ وہ اسکے چملے کو ان س نا کرنی انک اور سوال توچھ کر اسکا صیر آزما‬
‫رہی پھی۔۔‬
‫” آج توچ ھا ہے آب ندہ نہیں توچ ھنا ہمارا چ ھگڑا کبھی ہوا تو اشی نات پر ہوگا۔۔ “ وہ سیح ندگی سے‬
‫کہنے کرشی پر آببب ھا۔۔ خود وہ الکھ اپ ھیں کجھ کہے ل نکن کسی اور کے منہ سے ا نبے ماں ناپ کا‬
‫ّ‬
‫س نکر وہ عصے میں یہ نک پھول جا نا ہے سا منے دوست ہے نا اب نا عزپز۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” کب نہیں ہونا؟؟ “ حجاب تو اسکے سف ند چھوٹ پر اسے د نی ر گی۔۔‬
‫ہ‬ ‫ھ‬
‫” اسیغفار میں کب لڑنا ہوں؟؟ تم ہی موڈ خراب کر کے کبھی م نکے پ ھاگنی ہو کبھی دادو کے‬
‫روم میں۔۔ “ وہ اسکی نات سے بپ ہی تو اپ ھا پ ھا وہ ہر دقع م ندان چھوڑ کے پ ھاگ جانی آخر‬
‫رونے کے عالوہ اسکا یش ندندہ مشعلہ پ ھا ک نا؟؟‬
‫” اچ ھا ہونا ہے تم نہی ڈپزرو کرنے ہو۔۔ “ وہ اشی کے انداز میں اسے خواب دے گنی۔۔‬
‫” ب ناؤں نمہیں۔۔ “ وہ مصنونی گھوری سے اسے توازنا اپ ھنے کی انک ئب نگ کرنے لگا حجاب نے‬
‫ثیزی سے دروازہ کی طرف دوڑ لگانی۔۔‬
‫‪217‬‬
‫” میری نات پر غور کرنا “ وہ دروازے کے بیج ھے چ ھنی اونجی آواز میں تولی اپراز کی یظروں سے‬
‫وہ اوچ ھل نہیں ہونی پھی‬
‫” نہاں آکر کہو س نانی نہیں دنا “ وہ کان کو رگڑنا اسے دنک ھنے انجان ین رہا پ ھا‬
‫” اول درچے کے ڈھ نٹ اور قلرنی ہو۔۔ “ حجاب پھی اسکی اداکاری سے واقف پھی وہیں سے‬
‫ّ‬
‫عصے سے تولی۔۔۔‬
‫” جیسا پھی ہوں نمہارا ہی ہوں نےنی “ انک آنکھ دنا کر کہ نا وہ اسکا منہ ب ند کر گ نا حجاب ثیر‬
‫ب نکنی وہاں سے جل دی۔۔۔‬
‫حجاب اب زنادہ پر سونی ہی ملنی‪ ،‬اسکا موڈ پھی نات نات پر کمرے میں رہ کر نگڑنے لگا پ ھا‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫اپراز نے شحنی سے اسکی نگرانی کے لنے اشی الزمہ کو ھے لگانا پ ھا خو ھوت کی طرح ا کے‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫م‬
‫سر پر سوار رہنی نافی کیر ڈنڈ کے ” جہب نوں اجیسام اور پرب نا “ نے توری کی پھی خو چھونی سے‬
‫چھونی نات اپراز کو کال کر کے ب نانے۔ پرب نا عادتوں میں نلکل اپراز کی طرح پھی خو انک نل‬
‫ع ّصہ اگلے ہی نل م نانا جابنی پھی اپراز اور حجاب کو پھی زنادہ مح نت نہیں لگی یس انک وعدے‬
‫ُ‬
‫سے اسکی ناراصگی مٹ گنی۔۔۔‬
‫اپراز کے قدم نہیر سے نہیرین کی طرف پڑھ رہے پھے۔۔ کجھ چ ھجک پھی ہجکجاہٹ پھی کے‬
‫چ‬
‫وہ ابنی ہی ماں سے نات نک کرنے سے نہلے لقظوں کو پراس نا پ ھا اور اسکی یہ ھج ھک محسوس‬
‫کر کے حجاب نے ہی انک دن نات کا آعاز ک نا۔۔۔‬
‫” دنک ھیں آبنی ماں اور ب نوی کی پروا ہی نہیں دوتوں سا منے ببب ھیں ہیں یہ موصوف فون پر گےل‬
‫ہیں۔۔ “ اس وقت ڈابب نگ بب نل پر چنے حجاب اپراز اور فبیجہ ہی موخود پھے۔ ج نات صاخب‬
‫‪218‬‬
‫ملک سے ناہر پھے۔ اپراز کو نا سنے کے یعد مونانل توز کرنے دنکھ حجاب نے توکا فبیجہ نے یس‬
‫مسکرانے ہوے گالس میں خوس انڈھ نال۔ ج نکے اپراز اسکی جالکی سمجھ کر مسکرانا اور تورے‬
‫اعبماد سے فبیجہ کی طرف دنک ھنے توچ ھا۔۔‬
‫” موم آپ کو ب نا ہے سوہر سب سے زنادہ خوش کب ہونا‬
‫ہے؟؟ “ فبیجہ خو خوس کا گالس ہوب نوں سے لگانے والی پھی اپراز کی یکارنے پر خیرت سے‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں پ ھالنے یفی میں سر ہالنے لگی۔۔‬
‫” خب ب نوی م نکے جانی ہے “ کہنے ہی وہ خود مسکرانا اور ساپھ فبیجہ کو پھی مسکرانے پر مح نور‬
‫ن‬
‫ک نا حجاب نے اپراز کو آ ک ھیں دنک ھابیں۔۔۔‬
‫ن‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫” اور جابنی ہیں پریسان کب ہونا ہے؟؟ “ وہ حجاب کے آ یں د ک ھانے پر کجھ اور ل‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫گ نا۔۔‬
‫” خب ب نوی وایس آنی ہے۔۔ “ اس نار خواب فبیجہ کی طرف سے پ ھا دوتوں کی ہیسی‬
‫نےوقت چھونی اپراز نے نالی کے لنے ہاپھ آگے ک نا جس پر فبیجہ نے ہاپھ مار کر مم نا پ ھری‬
‫ب ناس اس لمس سے نجانی اپراز تو اسے ا نبے ناس نک آنے یہ د بنا پ ھا اور اب۔۔۔ یہ سب‬
‫ابنی اجانک ہوا پ ھا کے دوتوں اب نک نےیقین پھے۔۔فبیجہ کی آنکھوں کی چمک ہوب نوں کی‬
‫ً‬
‫مسکراہٹ ہاپھوں کی لرزش حجاب کی سوچ کو اور ہی رخ دے رہی پھی یقب نا کونی ایسی نات‬
‫ہے خو کسی کے لنے تو سرم ندگی کا نابث ہے ببھی اپراز وہ شچ چ ھنا رہا ہے۔۔۔ ماخول کو فرش‬
‫کرنے کے لنے انکی نار حجاب سوخوں کو چ ھنک کر م ندان میں اپر آنی۔۔۔‬

‫‪219‬‬
‫” تو انک کام کرنے ہیں میں جلی جانی ہوں تم تورے دن خوش ہونے رہ نا۔۔ “ حجاب نے‬
‫جل کر کہا ج نکے دل ہی دل میں وہ آج نہت خوش پھی اس صلح پر۔۔۔‬
‫” ایسی فرماثیردار ب نوی ہللا ہر کسی کو دے خو سوہر کی خوشی کا ج نال ر کھے۔۔ “ اپراز کے‬
‫ب‬
‫خواب پر حجاب کی پرداست خواب دنگی وہ خو اسکے ساپھ ہی ببھی پھی زور سے اب نا ثیر اپراز کے‬
‫خونے پر مارا۔۔۔‬
‫” ظالما۔۔ “ وہ شحنی سے اب نی جیخ دنا نا لگ نگ سرخ ہوحکا پ ھا۔۔۔‬
‫” رازی ک نا ہوا؟؟ “ اسکی سرخ پڑنی رنگت دنکھ کر فبیجہ نے پریسانی سے توچ ھا۔۔۔‬
‫ب‬
‫” بب ھنگ موم۔۔ آپ آفس ک نوں نہیں آبیں آپ کی نہو تو ب ب ھنی ہی وہیں ہے جاسوشی‬
‫کرنے کے لنے آپ ہی بب نے کے خق میں جلی آنا کریں۔۔۔“ اپراز نے خونا یکال کر دوسرے‬
‫ثیر کی مدد سے ناؤں سہالنا ساپھ فبیجہ کو اس موصوع سے ہ نانے کے لنے دوسری نات‬
‫چ ھیڑی۔۔‬
‫” تم نے کبھی نالنا ہی نہیں “ اپراز کے دل میں انک درد شی لہر اپھی کب نا انجان پ ھا وہ انکی‬
‫یکل یف سے۔۔ چنے ناسنہ کر کے اب نی وی دنک ھنے لگے۔۔‬
‫” آفس آیکا بب نا آیکا اجازت کیسی؟؟ آپ کو قدرنی ہر خق جاصل ہے میں آیکا انم نلوے ہوں‬
‫مالک تو آپ ہی ہیں میری “‬
‫مح نت‪ ،‬پرمی‪ ،‬اخیرام ک نا کجھ یہ پ ھا اپراز کے لہجہ میں فب یجہ کو یقین کرنا مشکل لگ رہا پ ھا یعیر‬
‫نلک ج یکانے وہ ابنی بب نے کو دنکھ رہی پھی خو سالوں نہلے نجانے کہاں کھو گ نا پ ھا۔۔۔‬

‫‪220‬‬
‫” ہاں صرور آؤنگی “ تم آنکھوں سے مسکرانی وہ اپراز کو بیشبمان کر گنی صرف انک پرم لہجہ‬
‫کیسے پرسوں پرانی جلش م نا گ نا۔۔ آفس جانے سے نہلے وہ فبیجہ کی بیسانی پر توشہ دنکر نہت‬
‫ب‬
‫کجھ ج نا گ نا پ ھا فبیجہ کبنی ہی دپر وہیں ببھی اپراز کے اس رویہ پر غور کرنی رہی پ ھر ثیزی سے‬
‫اپھ کے ا نبے کمرے میں جلی گنی یہ آیسوں۔۔۔ آج پھی وہ کسی کے سا منے کمزور نہیں‬
‫پڑھ نا جاہنی۔۔۔۔‬
‫کب وہ چ ھکی پھی ماں ناپ نے اِ سے چ ھک نا سک ھانا ہی کہاں پ ھا؟؟؟‬
‫ناپ ابنی ع ناشی میں مگن رہ نا اور ماں ا نکے کہے پر عمل کرنی۔۔‬
‫ان سب میں فبیجہ کہاں پھی؟؟ کہیں نہیں۔۔ فب یجہ نے تو کبھی ا نبے نخوں کے ساپھ ا نبے‬
‫ماں ناپ جیسا سلوک یہ ک نا پ ھر اپراز ک نوں اب نا نےرچم ین گ نا؟؟ اور آج سالوں یعد اسے ناد‬
‫آنی ہے ل نکن آنی پھی ہے تو آج وہ خود کو نےجد خوش یصنب‬
‫محسوس کر رہی پھی ک نوں کے اپراز اور حجاب کے یعد خو ب نہانی نے اسے کانا پ ھا کبھی زندگی‬
‫میں ایسی ب نہانی محسوس یہ ہونی اسکی فرنڈز ا نبے تونے توب نوں کے ساپھ ونکیسیز پر گ ئیں پ ھیں‬
‫ج نات پھی نہاں نہیں پ ھا اس ملچے سدت سے فبیجہ کو ا نبے جسارے کا اجساس ہوا۔۔‬
‫وہ آیسوؤں تونج ھنی یبچے گارڈن اپرنا میں آگنی جہاں اجیسام ببب ھا تویس سے منی یکال کر‬
‫دوسرے ر کھے قالور توٹ میں ڈال رہا پ ھا وہ مسکرانی ہونی اسکی طرف پڑھی۔۔‬
‫” نج ھے ک نا لگا تو ب نانے گا نہیں تو مج ھے ب نا نہیں جلے گا “ دادو خو پرسوں ہی گاوں سے آبیں‬
‫پ ھیں سکوہ ک ناں یظروں سے اپراز کو گھورنے عب نک درست کی نہاں آکر انہیں حجاب کا ب نا‬
‫جال پ ھا جسکے جا نبے کے یعد وہ اپراز سے شحت حفا پ ھیں۔۔۔ اپراز یظریں چ ھکانے انکی ہر‬
‫‪221‬‬
‫سکانات انک کان سے سن کر دوسرے سے یکال د بنا۔۔ حجاب ا نبے کمرے میں سونی ہونی‬
‫پھی آج اسے اپراز سے اچھی جاصی ڈابٹ پڑی پھی ک نوں کے آنکھوں میں سدند جارش کی وجہ‬
‫ن‬
‫سے اس نے آ ک ھیں َرب کی جس سے آنکھوں میں ایف نکسن ہوگ نا پ ھا ڈاکیر نے کہا پ ھا جارش‬
‫عام ہے ایسا ہونا ہے ل نکن حجاب کو یہ یکل یف پرداست یہ ہونی اور آنکھوں کو نار نار رگڑنے‬
‫سے اب ایف نکسن ہو جال پ ھا اسلنے اس وقت ڈرایس آنکھوں میں ڈالے وہ نج ھلے چھ گ ھب نوں سے‬
‫آرام کر رہی پھی۔۔۔‬
‫” دادو میں آپ کو پریسان نہیں کرنا جاہ نا پ ھا “ اپراز خو ہر نات پر انہیں ال نا خواب دنکر ب نگ‬
‫کرنا آج دادا کی موخودگی میں نایعداری سے ا نکے ہر سوال ہر سکانات پر سر چ ھکانے خواب‬
‫دے رہا پ ھا۔۔۔‬
‫” میرا سیر ہے ب نا نا نہیں کسی کو خود ڈٹ کے مفانلہ کرنا ہے “ دادا نے موخوں کو ناتو د نبے‬
‫کہا۔۔‬
‫” میری طرح دادا اتو۔۔ “ اجیسام پ ھاگ نا ہوا آکر ا نکے سبنے پر بببھ گ نا اپراز کے ہوب نوں پر دھبمی‬
‫مسکراہٹ آن نہری۔۔۔‬
‫” میرا حلنے جگر۔۔۔ دادا کی جان میرے چھونے سیر سے کونی مفانلہ تو کر کے دنک ھانے‬
‫ک ھڑے ک ھڑے زمین میں یہ گاڑھ‬
‫دویگا۔۔ “ دادا نے اسکے دوتوں گالوں پر توشہ د نبے مح نت سے کہا اجیسام اور پرب نا اپھی ب نوسن‬
‫سے آنے پھے آج کل دادا دادی کی آمد سے دوتوں خوش پھے جاص کر اجیسام ک نوں کے دادا‬
‫اسکے ہر الڈ اپ ھا رہے پھے آخر وہ ا نکے اکلونے تونے کا بب نا ہے ج نکے پرب نا کے ساپھ ایکا ب نار‬
‫‪222‬‬
‫ویسا ہی ہے جیسا ا نبے گ ھر کے نخوں سے ہونا۔۔۔۔ اپراز نے یہ نات ناخونی توٹ کی ہے‬
‫ل نکن وہ ک نا کر سک نا ہے؟؟ انہیں جب نا سمج ھاو خواب انک ہی آنا ہے پڑوں سے ندنمیزی۔۔۔‬
‫اپراز سوج نا ہوا دادو سے نابیں کرنے لگا خو اب حجاب کے انکش نڈبٹ کا یقص نلی توچھ رہیں‬
‫پ ھیں۔۔۔۔‬

‫☆‪☆.............☆.............‬‬

‫‪223‬‬
‫اسالم علیکم !!!‬
‫ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ‪ /‬مصنف کے نام سے‬
‫محفوظ ہیں‪.‬‬
‫ئغیر اجازت کوئی بھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق مسودہ و یب سایٹ نا‬
‫مصنفہ‪/‬مصنف کی اجازت کے ئغیر ئقل نہیں کرسک یا‪.‬‬
‫ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد‪/‬نالگ‪/‬و یب سایٹ کو درپیش آنے والے‬
‫مسانل کا وہ خود ذمہ دار ہوگا‪.‬‬
‫نوٹ‪:‬‬
‫ہمیں اینی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے‪ .‬اگر آپ ہماری‬
‫و یب سایٹ پر ای یا ناول‪/‬ناولٹ‪/‬افسانہ‪/‬کالم‪/‬آری نکل ‪/‬ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں‬
‫نایپ کر کے م یدرجہ ذنل ذرا ئع کا اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ب ھیج سکیے ہیں‪.‬‬
‫‪Email Address‬‬
‫‪bestreadingmaterial@gmail.com‬‬
‫‪Classicnovels04@gmail.com‬‬
‫‪Facebook Group: Classic Urdu Material‬‬

‫‪1‬‬
‫‪Facebook Page:‬‬
‫‪https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/‬‬
‫ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی‪.‬‬
‫مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں‪.‬‬
‫سکرنہ‬
‫ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل‬

‫” کون ہو تم؟؟ “ حجاب نے آج غور سے اسے دنک ھا ب ھا سرخ و سف ید رنگت ی یلی دنلی سی وہ‬
‫کہیں سی بھی اسے خواجہ سرا نہ لگا۔۔۔۔‬
‫” میں۔۔۔ میں حجاب۔۔ وہ۔۔۔ مج ھے آپ سے کجھ کہ یا ہے۔۔۔ “ وہ نااعتیماد لڑکی جس نے‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫دھڑلے سے خوپرنہ کو ا نکے نارے میں ای یا کجھ کہا ب ھا آج وہ کہیں سے اس لڑکی کا کس ھی‬
‫ع‬

‫نہ لگ رہی بھی۔۔۔‬


‫” آپ مذاق کر رہی ہو اینی عزت؟؟؟ لوگ نو۔۔۔ تم بھی نہیں نو کہہ کر گ ھر سے ئکا لیے‬
‫ہیں۔۔۔ “ حجاب کو اسکا لہجہ عج یب سا ای یا مذاق اڑا نا لگا‬

‫‪2‬‬
‫” میں معافی ما نگیے آئی ہوں۔۔ “ حجاب نے ہویٹ کا ک یارہ شجنی سے کانا۔۔۔ سرم یدگی سی اسکی‬
‫ئظریں ج ھکی ہوپیں ب ھیں۔۔۔‬
‫” ہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ مجھ سے معافی۔۔۔ ئی ئی لگ یا ہے تمہاری طت نغت ب ھیک نہیں گ ھر جاؤ۔۔ “‬
‫خواجہ سرا کا قہفہ نورے گ ھر میں گوتج رہا ب ھا ل یکن حجاب خو ا یے اوپر ابھی ہر ئظر نہجان لت نی ہے‬
‫آج اس خواجہ سرا کی ئظروں کو نہجان نہ سکی۔۔۔آس ناس ک ھڑے دوسرے خواجہ سرا بھی‬
‫اسے حیرت و نے ئقتنی سے دنکھ رہے بھے۔۔‬
‫ب‬ ‫مج‬‫س‬
‫کی فرماپردار ی یدی ” مج ھے معاف کردو۔۔۔ مج ھے سکون نہیں آ نا۔۔ میں۔۔ میں نی ھی میں ہللا‬
‫ھ‬
‫ہوں۔۔ وہ میری ست یا ہے ہر ی یک ی یدے کی ست یا ہے ل یکن۔۔۔ ل یکن وہ۔۔ گ نہگاروں کی نہیں‬
‫ست یا۔۔ تم جیسوں کی نہیں ست یا۔۔ مج ھے عرور ب ھا خود پر ا یے ی یک ہونے پر۔۔۔ ل یکن اس نے‬
‫مج ھے آپ یتہ دنک ھا دنا میرا ندصورت چہرہ۔۔۔ جس میں خود دنکھ کر ڈر گنی۔۔ اس انا پرست مغرور لڑکی‬
‫ّ‬
‫کا مجسمہ نوٹ گ یا۔۔۔ اور جا یے ہیں حب وہ نونا سب سے نہال صاف سقاف چہرہ مج ھے آپ کا‬
‫ُ‬
‫کے پزدنک نا ہونے نو مج ھے وہ آپ کا چہرہ نہیں دنک ھا نا شچ نو نہ ہے آپ اس د ک ھا۔۔ اگر آپ ہللا‬
‫ن‬
‫م ب گ ُ‬
‫کی ئظر میں مجھ سے نہیر ہیں میں نہیں ک یوں کے یں نہ ھول نی اسے عرور یں یس ید۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫نہیں یس ید اسے اور میں نے ک یا عرور خود سے نہیر کسی کو نا سمج ھا۔۔۔۔۔ اور د ک ھیں آج‬
‫مج ھے۔۔۔ مج ھے ا یے عالوہ ہر ایسان خوئصورت لگ یا ہے۔۔۔۔ “ وہ نلک نلک کے رو رہی بھی‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬‫م پ‬
‫گ ھت یوں کے نل نےدم سی ہوکر وہ ز ین پر ھی اس سے مافی ما گ رہی ھی کو ھی وہ‬
‫ی‬ ‫ج‬ ‫ن‬

‫‪3‬‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫حقارت ب ھری ئظروں سے د نی ھی ا لیے کے خو ای یا آپ ہر کسی کو د ک ھائی ھرئی یں۔ اب‬
‫ہ‬ ‫ب‬
‫خود حجاب انک ئظر اسے دنک ھیے کو پرس گنی بھی۔‬
‫حجاب نے انک ہجکی ل یکر تمشکل ا یے ہابھ خوڑے۔۔۔‬
‫” نلیز مج ھے معاف کردیں۔۔ میں وہی بھی جس نے آپ کی مدد نہیں کی نہ کہا کے ا نکے سابھ‬
‫نہ عام ہے نہ روز ہی اس طرح کے مرد انہیں لے جانے۔۔۔۔ میں حقارت ب ھری ئظروں سے‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫آپ لوگ کو د ک ھنی بھی کیھی ُپرا لگ یا آپ لوگ کے لیے ل یکن حب آپ کی ی یاری د ک ھنی شج یے‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫سیورنے د نی یب سو نی ھی کے آپ ہی ڈپزرو کرنے یں۔۔ یں آپ لوگوں کو یس ید یں‬
‫ب ُ‬
‫کرئی بھی۔۔۔ ناجانے ک یوں میں ایسی بھی نہ کیھی نہیں سوجا کے آپ ھی ا کی ی یائی ق‬
‫ی‬ ‫ل‬‫ج‬ ‫ت‬ ‫س‬

‫میں سے انک ہیں۔۔۔۔۔ میں کیسے اسکی کسی مجلوق سے ئفرت کر سکنی ہوں حب کے ہمیں‬
‫نو دسمن سے بھی اج ھا سلوک کا کہا گ یا ہے ب ھر آپ نو۔۔۔ “ وہ ا یے جڑے ہابھوں پر سر ر کھے‬
‫انک نار ب ھر رو پڑی۔۔ انک نوڑھی غورت خو کب سے اسکا رونا نلک یا دنکھ رہی بھی ناس آکر اسے‬
‫اب ھانا۔۔‬
‫ّ‬
‫” ابھ جا دھی۔۔ نہ ایسی پتنی ہے غصے والی اصل میں ہے نہیں۔۔ تم ابھو نہاں پتیھو۔۔ “‬
‫انہوں نے حجاب کا ہابھ ب ھامے اسے اب ھانا یب نک حجاب کی ئظروں نے انک ئظر آس ناس کا‬
‫جاپزہ ل یا وہاں نہت سے خواجہ سرا بھے انک نل کو حجاب کے وخود میں خوف سے لرزش طاری‬
‫ہوگنی۔۔‬

‫‪4‬‬
‫” ڈرو مت دی نہ ک یا ُپرا کریں گیے؟ خو خود نل نل ڈرنے ہیں اور نہ جم یلی نو نہت پرم دل کی‬
‫مالک ہے “ حجاب نے انکی سایس نہال کر کے سا میے ک ھڑے اسی خواجہ سرا کو دنک ھا خو عج یب‬
‫ئظروں سے اسے دنکھ رہا ب ھا حجاب نے نہ جا ہیے ہوے بھی وہ سوال نوج ھا خو اسے ی یگ کر رہا‬
‫ب ھا۔۔‬
‫” ک یا آپ نے مجھ نددعا دی بھی؟؟ “ ڈر ڈر کے اس نے نہ سوال نوج ھا ب ھا اسے سرم یدگی بھی‬
‫ہو رہی بھی ل یکن دلی سکون اسی میں ب ھا اسے کسی کی آہ سے ڈر لگ یا ب ھا۔۔۔‬
‫” نددعا؟؟ ہم نو دعا د ییے بھی جانے ہیں نو لوگ حقارت ب ھری ئظروں سے دنک ھیے ہیں۔۔۔ ہمارا‬
‫نو جدا کے عالوہ کوئی نہیں۔۔ انک دوسرے نک سے تج ھڑ جانے ہیں۔۔۔ نہ سا میے اسکو دنکھو‬
‫انک ہف یے نہلے اسے گلی کے آوارہ لڑکے ل یکر گیے آج جھوڑ کے گیے ہیں دنکھو اسکی جالت۔۔“‬
‫ُ‬
‫جم یلی کا نارا نددعا سن کر ہائی ہوگ یا اس نے جار نائی پر لتنی اس لڑکی کی طرف اسارہ کرنے کہا‬
‫حجاب کی ئظر اس پر پڑی نو نےجت یار ا یے ہویٹ پر ہابھ رکھ کے سسکی روکی۔۔۔ ندپر سے ندپر‬
‫جالت بھی اسکی۔ جسم سے ل یکر چہرہ نک ُپری طرح زجموں سے گ ھانل ب ھا۔۔‬
‫” ئی ئی تم نے سہی کہا نہ روز ہی ہم جیسوں کے سابھ ہونا ہے پر ہم ہی ک یوں ہمارا ک یا قصور‬
‫ہے اگر ی یدا ہونے ہی ماں ناپ ہمیں الوارنوں کی طرح ہم جیسوں کے ناس جھوڑ جانے ہیں نا‬
‫کسی کحرے کے ڈنے میں ب ھیک د ییے۔۔۔ نہ نک نہیں سو جیے انک دن کا معصوم تجا ک یا‬
‫کرئگا کسی کو ک یا ئکل نف نہیجانے گا؟؟۔۔۔۔“ حجاب کو جم یلی کی آواز رندھی ہوئی لگی۔ ئکل نف‬
‫کے آ نار اسکے چہرے سے تماناں بھے۔۔۔‬
‫‪5‬‬
‫ُ‬
‫” گال یاں ک ھانے ہیں روز‪ ،‬لوگ ہیسیے ہیں ہم پر‪ ،‬ل یکن مج ھے کسی سے سکوہ نہیں یس اس ماں‬
‫سے ہے نوج ھیا ہے حب الوارث ہی کرنا ب ھا نو ک یوں ی یدا ک یا مار د ینی تیرا نہ اجسان نا‬
‫ُ‬
‫بھول یا۔۔۔دس سال کا ب ھا حب انا نے گ ھر سے ئکال دنا۔۔ اس ناپ کی یس ا ک مج یت ھری‬
‫ب‬ ‫ن‬
‫ئظر کے لیے ساری زندگی پرس یا رہا۔۔۔۔آج نک وہاں جا نا ہوں نہ ام ید ل یکر کے ساند یس انک نار‬
‫مج یت سی دنکھ لے۔۔۔۔ ل یکن میں نو ایسان ہی نہیں ب ھا کوئی گ یاہ ب ھا جسے مہمانوں کے آنے‬
‫ہی اسیور کے ی یگ ونارنک کمرے میں گہر کے ہر فال یو سامان کے سابھ ی ید کردنا جا نا ہے‪ ،‬جس‬
‫پر انا روز مار کر ای یا غ ّصہ ا نارنے‪ ،‬دس سال کے چتے کی جمڑی ا نار د ییے وہ مارنے مارنے ب ھک‬
‫جانے بھے ل یکن میری ماں کی سسک یاں نہ رکنی ب ھیں۔۔۔ وہ ج یل مارنے مارنے نوٹ جائی ل یکن‬
‫م ُ‬
‫انا کا دل پرم نہ ہونا۔۔ ا یے جسم پر ج یل سے ی یانے گیے ئقش لیے یں اس کال کو ھڑی کی‬
‫ب‬
‫جایب ب ھاگ یا خو نورے گہر میں میری واجد ی یاہ گاہ ین گنی بھی۔۔ اور وہ ملچے میری زندگی کے‬
‫خوئصورت پرین لمجات میں سے بھے حب وہ انا سے ج ھپ کے میرے ناس آئی۔۔ میرے‬
‫آیسوؤں نوج ھنی مج ھے ا یے ست یے سے لگا لتنی انک لفظ نہ ئکل یا ب ھا ہمارے متہ سے دونوں انک‬
‫دوسرے کو دنکھ کر رونے ر ہیے‪ ،‬وہ میرا ماب ھا خومنی میرے ہابھ خومنی۔۔ آنکھوں میں مم یا ب ھری‬
‫ی یاس ساری رات م یائی میں انک سوال نوج ھیے نوج ھیے پت ید کی آغوش میں جال جا نا ایسی ک یا حظا‬
‫ہوئی خو ا یے دوسرے نہن ب ھای یوں کی طرح میں انا کی مج یت کا حقدار نہیں؟؟؟ دعا ساری‬
‫رات میرے ہوی یوں سے نہ جائی کے کاش نہ رات جیم نہ ہوئی ک یوں کے صیح ہونے ہی میری‬

‫‪6‬‬
‫وہ ماں دی یا کی ب ھیڑ میں کہیں گھم ہوجائی اور انا کی نےجس ی یوی جاموش ینی میری نےیسی کا‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫تماسا د نی۔۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫م ُ‬
‫جس دن انا نے مج ھے گ ھر سے ئکاال یں اسے ئکارنا رہا رونا رہا کن وہ دو ییے سے متہ ھیانے روئی‬
‫ج‬
‫رہی انا مج ھے گھس یت یے ہوے انک گرو کے ناس لے آنے چہاں مجھ پر شخت ئظر رکھی جائی ناچ گانا‬
‫ُ‬
‫سک ھانا جا نا۔۔ حب کیھی موقع مل یا اسکی ناد میں گرف یار دنوانہ وار ا یے گ ھر کو ب ھاگ یا وہ کیھی میری‬
‫نہن ب ھای یوں کو اسکول ب ھیج رہی ہوئی نو کیھی گرما گرم روئی کا نوالہ ی یا کر اب ھیں کہالئی ہر نوالے‬
‫کے سابھ میرا بھی متہ کھل یا مگر وہ نوالے کی جسرت میں کھال ہی رہ یا۔۔ انا کو روز دفیر جانے‬
‫دنک ھیا نو نہ خوایش ست یے میں ہی دفن ہوکر رہ جائی کے کاش مج ھے انک دقع ا یے ست یے سے لگا‬
‫لیں۔۔ گ ھر جھوڑنے کے عذاب کے ئعد میرے اوپر انک اور عذاب نازل ہوا جس کے کرب‬
‫نے میری روح نک کو زجمی کر دنا۔ ج ید ‘سرفا’ گرو کے ناس آنے اور مج ھے ا یے سابھ لے گیے۔‬
‫مج ھے زپردسنی نے ل یاس ک یا اور ای نی ہوس کی ب ھت یٹ جڑھا ڈاال۔ میں ای یا جھونا اور کمزور ب ھا کہ میں‬
‫ئکل نف کی وجہ سے ا یے ہوش ہی کہو پت ی ھا ب ھا۔ نہر اسی نے ہوسی کے عالم میں مج ھے گرو کے‬
‫خوالے کر دنا گ یا۔ نہر نہ سلسلہ ایسا سروع ہوا کہ میں روز ہی ای نی ہی ئظروں میں گرنا رہا مرنا رہا۔‬
‫کرنا بھی ک یا کہ اب میرے ناس کوئی اور دوسری ی یاہ گاہ نہ نہی۔‬
‫نہر اسی کام کو میرے گرو نے میرے پیسے کا نام دے دنا۔ میں گرو کے ناس سے کنی نار‬
‫ب ھاگا‪ ،‬در در نوکری کی نالش میں نہرنا رہا مگر مانوسی کے سوا کجھ جاصل نہ ہو سکا۔ ہر نار گرو کے در‬
‫پر ہی ی یاہ ملی۔۔۔۔ نہ دی یا نہ جت یے د ینی ہے نہ مرنے نوکری نو ک یا ہمیں نو کوئی ا یے سا میے کجھ‬
‫‪7‬‬
‫دپر کے لیے پرداست نہیں کرنا نو کوئی مالزمہ بھی ک یوں ر کھے گا ہمیں؟؟ ل یکن اسی گ یاہ سے‬
‫اینی خوس ضرور م یائی جائی ہے۔۔۔ ئی ئی تم ک یوں رو رہی؟؟ نا رو نددعا نہیں دی تمہیں تم سے‬
‫کوئی گال نہیں یس اینی ماں سے انک الیجا ہے س یا ہے ف یامت کے روز تچوں کو ماں کےخوالے‬
‫سے ئکارا جانے گا۔ یس اینی سی ال یجا ہے کہ اس دن وہ مجھ سے متہ نہ نہیرے۔۔۔۔ جاؤ ئی‬
‫تمہیں خوش ر کھے اور ی یک اوالد سے نوازے!!!! “ جم یلی خود ئی مجھ تم سے کوئی سکوہ نہیں ہللا‬
‫بھی رو رہی بھی متہ ب ھیرنے اس نے حجاب سے کہا ب ھا جس کو جل یا نک مجال لگ رہا ب ھا کوئی‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫ای یا دکھ اینی ئکل نف کیسے پرداست کر سک یا ہے؟؟ اور میرے القاظ ا کی مدد کی ئکار ک یا کجھ ناد‬
‫نہیں جم یلی کو؟؟ ایسا کیسے ہو سک یا ہے؟؟؟‬
‫ّ‬
‫” تم۔۔ “ اس سے نہلے حجاب کجھ نوجنی جم یلی ابھی نک اسکی موخودگی ب ھا پت یے غم و غصے سے‬
‫جال ابھی۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” نہاں سے جلی جاؤ ئی ئی تم اسکی ی یوی ہو جس نے مج ھے عزت دی بھی اجسان ک یا ب ھا۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫“ جم یلی کی نل ید آواز نے حجاب کو ھوڑ ڈاال وہ یسے ہوش کی دی یا یں آئی۔۔‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬
‫” تمہیں ناد ہے نہ سب۔۔۔ تم جھوٹ نول رہی ہو تمہیں سب ناد ہے تم نے میری جان بھی‬
‫تجائی بھی تمہیں سب ناد ہے تم جھوٹ نول رہی ہو۔۔ “ وہ خو انکو ا یے فریب نک پرداست‬
‫نہیں کرئی بھی آج خود اسکے فریب آکر ج یوئی انداز میں نولی۔۔‬
‫ل‬‫ط‬ ‫س‬ ‫کی ُ‬
‫کے سوا کوئی” ھی ا کے سابھ م نہ کرنا جشکا ہللا‬

‫‪8‬‬
‫نہیں۔۔ “ جم یلی کی غم میں ڈوئی آواز نے حجاب کے خواس ج ھین لیے انک نار ب ھر وہ سدند‬
‫ن‬
‫گلٹ میں مت یال ہوگنی۔۔۔ جم یلی نے آ یں ی ید کر یں اسے سب ناد ہے وہ کی نی ا نی‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫الیجا۔۔۔‬
‫” ناجی میری مدد کرو نہ مج ھے مار رہیں ہیں “ وہ لڑکے اسے گھس یت یے الپیں مار رہے بھے وہ درد سے‬
‫نل یال رہی بھی جیخ رہی بھی ال یجا کر رہی بھی ل یکن کوئی نہیں آنا اور حجاب اسکا خواب ناد آنے ہی‬
‫ن‬
‫جم یلی کی آ ک ھیں سرخ ہوجاپیں۔۔‬
‫” نہ روز ا نکے سابھ ہونا ہے ل یکن کوئی انکی مدد کو نہیں آ نا “‬
‫وہ خود نو نہیں آئی ای نی دوست کو بھی روک ل یا جم یلی کی ام ید ب ھری ئظریں حجاب کے جملے سے‬
‫وایس لوٹ گ ییں انہیں جا نا دنکھ جم یلی کو خود پر پرس آنا ل یکن نےجس لوگوں کی دی یا میں وہاں‬
‫کوئی بھی انک ی یا نک جساس نہ ب ھا سب تماسا دنکھ رہے بھے اور وہ ب ھیے کیڑوں میں یٹ رہی‬
‫بھی۔۔‬
‫” نلیز مج ھے معاف۔۔۔ “ حجاب کی آواز نے جم یلی کی سوخوں کا یسلسل نوڑا۔۔‬
‫” جاؤ ئی ئی میری دعا ہے تمہیں ہم جیسا نہ ہو ک یوں کے تم پرداست نہیں کر سکو گی۔۔ اور‬
‫تم نے میرا اجسان حکا دنا نہاں آکر مج ھے اہم یت دے کر معافی مانگ کر ک یوں کے میں وہ ہوں‬
‫جس کے متہ پر لوگ بھوک یا نک یس ید نہیں کرنے۔۔ “‬
‫ح جاب آج اینی ہی ئظروں میں گر گنی نہ ب ھا وہ جسے اس نے سب سے زنادہ ئکل نف نہیجائی بھی‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫ایسی کے وہ ضرف جدا کے آگے رونا ب ھا ا کی ت یے واال مدد کرنے واال کوئی نہ ب ھا۔۔ انک انک مار‬
‫س‬
‫‪9‬‬
‫خو اسے پڑی اس وفت حجاب کو ا یے دل پر لگ رہی بھی کاش وہ ہمت کرئی نافی بھی خود جلے‬
‫آنے ل یکن وہی پزدلی۔۔ نہ پزدلی کاش یب آئی حب زنان سے دوسروں کو وہ لہو لوہان‬
‫کرئی۔۔۔۔‬
‫” حجاب جلو۔۔ “ وہ خو کب سے اسکے ای نظار میں ناہر ک ھڑا ب ھا اندر جال آنا اور حجاب کو اس طرح‬
‫رونے دنکھ اپراز کا دل کٹ کے رہ گ یا۔‬
‫” اپر۔۔۔اپراز۔۔ “ وہ اسکے ست یے سے لگی نلک ابھی جم یلی انک ئظر انہیں دنکھ کر اندر جلی گنی۔‬
‫ج یکے آس ناس ک ھڑے وہ لوگ اب اپراز کو دنکھ رہے بھے‬
‫اپراز اسے الگ ہونا ا یے سابھ ک ھیج یا ناہر لے آنا کار میں یی ھا کر اس نے ر تموٹ کٹیرول سے کار‬
‫الک کی اور فدم فدم پڑھا نا وایس اسی گ ھر میں جال آنا۔۔‬
‫جم یلی ہابھ میں ج یکٹ لیے اسی کے ای نظار میں ک ھڑی بھی۔۔‬
‫” میں نہیں جای یا نہ جای یا جاہ یا ہوں ل یکن ای یا جای یا ہوں تم نے مجھ پر نہت پڑا اجسان ک یا ہے‬
‫زندگی میں حب میری ضرورت ہو یس انک نار ئکارنا میں جاضر ہوئگا۔۔۔ “ وہ اس سے ج یکٹ لت یا‬
‫مسکرا نا ہوا نوال۔۔‬
‫” اسکی ضرورت نہیں ہوگی وہ خود آنکو میری مدد کرنے کے لیے ب ھیچے گا۔۔۔ “ جم یلی کی مدھم‬
‫مسکراہٹ نے اپراز کو ُپر سکون ک یا اسے کیھی بھی نہ لوگ ُپرے نہیں لگے یس ائکا مانگ یا اسے‬
‫ُ‬
‫ُپرا لگ یا ب ھا جشکا ذکر اس نے جم یلی سے ک یا ب ھا اور ا کی داس یان یے کے عد اپراز نے اسے ا ک‬
‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ت‬‫س‬ ‫س‬

‫کٹیرنکٹ دالنا ب ھا پتیم تچوں کے لیے اور نوڑھوں کے لیے ک ھانا ی یانے کا خو الگ الگ پتیم جانوں‬
‫‪10‬‬
‫اور اولڈ اتج ہوم میں جا نا جسکی اجھی جاصی فیمت ان سب کو مل نی اورف یتیج میں اپراز نے خود پین‬
‫چتے گود لیے بھے ج نکا جرجہ آج نک وہ خود جال نا ہے جھوئی ہی غمر میں وہ ان کاموں میں ملوس‬
‫ہوگ یا ب ھا اسے ناد ہے انک دقع نوری کالس سے تجاس رونے ڈوپیشن کے لیے ما نگے گیے بھے وہ‬
‫ان س یا کرنا ای یا کام کر رہا ب ھا ضرف وہی نہیں نلکے کافی چتے نے زار سے ا یے کام میں مگن‬
‫رہے یب خو ییحر نے انہیں ل یکحر دنا ب ھا اپراز اب نک نہیں بھوال نلکے انک ڈر بھی پتی ھانا ب ھا کے‬
‫مدد نہ کرنا گ یاہ ہے یس یب سے وہ حب بھی انکو دنک ھیا ا یے ییحر کا وہ ل یکحر ذہن میں رنواپین‬
‫کرنا ناکے ایسای یت سے ہٹ کے نےجسی کا ی یوت نا دے۔۔۔۔۔‬
‫” نےسک “ وہ کہ یا ہوا نل یا اور وہاں سے ئکل آنا۔۔۔ آج حجاب کے آپریشن کو انک ماہ گزر گ یا‬
‫ب ھا اسے ئقین ب ھا کجھ ایسا ہی ہے جس سے حجاب روے گی یس اسی ڈر سے وہ اسے نہاں ل یکر‬
‫نہیں آنا جاہ یا ب ھا اور آج انک ماہ ئعد حب وہ نوری طرح پروگریس کر رہی بھی اپراز اسے نہاں لے‬
‫آنا اس ام ید سے یس آگے کوئی مصلہ نہ ہو اور وہ اس گلٹ سے ئکل کر جم یلی کو ہمیشہ کے‬
‫لیے ب ھال دے۔۔‬
‫ُ‬
‫ہم وہ ایسان ہے خو ئعمت ج ھت یے کے ئعد فدر کرنے ہیں اپراز نے دنک ھا ب ھا اسے کر کرنے‬
‫س‬
‫ُ‬
‫ہوے وہ اسکی انک انک ئعمت کا سکر ادا کرئی ہے۔ جاہے وہ رزق ہو صخت ہو پت یائی ہو نا قوت‬
‫ُ‬
‫گونائی اسکی ی یائی حیز میں کوئی ڈ ئقکٹ نہیں ہونا نہ اجت یاط کی نویت آئی ہے نہ سب حجاب کو‬
‫آپریشن کے ئعد ی یا لگا حب سروع سروع میں اسے کیھی کیھی دھ یدلے عکس دنک ھیے آنکھوں میں‬
‫جلن ہوئی‪ ،‬درد ہونا۔۔ اور اب شجنی سے اجت یاط الزمی ب ھا ورنہ فدرئی ئعمت میں اجت یاط کہاں؟۔۔۔‬
‫‪11‬‬
‫ئ‬
‫اے ایسان "اور نو ا یے رب کی کون کون سی عم یوں کو ج ھیالنو گے"؟؟؟حجاب کو کم سے کم‬
‫انک مہت یا لگا ب ھا ان سب سے ئکلیے کے لیے وہ کوسش کرنا اسے کوئی نات ناد نہ آنے ل یکن‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ب ُ‬
‫ج‬
‫حجاب جاہ کر ھی اسے ھول یں نا رہی ھی کن اب حجاب کی دعا یں لی یسے لوگ ھی‬
‫سامل ہوگے خو ان سب سے گزر رہے بھے۔۔۔۔۔‬

‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫آفیر نو مت یھس۔۔۔‬
‫پ‬
‫ع یانے میں مل یوس وہ آفس کی گالس وال یش کرئی اندر جلی آئی۔ اسکے آنے ہی ریسیشن پر تیھی‬
‫لڑکی (مت نہا) نے اسے سالم ک یا مسکرانے ہوے حجاب نے خواب دنا ئقاب کے ناعث مسکراہٹ‬
‫ن‬
‫واضع نا بھی حب کی مسکرائی آ ک ھیں مت نہا دنکھ جکی بھی۔۔۔ جیسے جیسے اسکے فدم ا یے سوہر کے‬
‫ک یین کی طرف پڑھ رہے بھے آنے جانے لوگ اس یاف ممیر اسے ابھ کر سالم کر رہے بھے وہ‬
‫خواب د ینی اندر کی جایب پڑھ رہی بھی۔۔۔‬
‫گالس وال کے سا میے ک ھڑا وہ ییچے آئی جائی گاڑنوں کو دنک ھیا قون کان سے لگانے کسی‬
‫ام یوری یٹ م یت یگ کا س یڈنول فکس کر رہا ب ھا کے نکدم گرم ہابھوں کے لمس نے اسکی دونوں‬
‫س‬ ‫ب‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ی‬ ‫م‬
‫آ یں ی ید کر دیں اس مس کو جسوس کر کے اپراز کے ہو یوں پر زندگی سے ھر نور م کراہٹ‬
‫ر ییگی۔۔۔‬
‫‪12‬‬
‫” الظاف ئعد میں نات کرنا ہوں ابھی پزی ہوں “ وہ عجلت میں کہ یا قون رک ھیے لگا ب ھا کے‬
‫دوسری طرف الظاف کے مزند سوال سے جڑ کر نوال۔۔۔‬
‫” کہاں نا ئعد میں۔۔۔ اور ناہر سب کو نول د ییا مج ھے ڈسیرب نا کرے۔۔۔۔ “ سرد لہچے میں‬
‫اسے جکم دنکر وہ مسکرانے ہوے ییج ھے مڑا۔۔۔‬
‫” ان اداوں سے کسی دن جان لیے لوگی میری۔۔۔ “ اپراز نے کہیے ہی اسکے ئقاب سے ین‬
‫ہ یائی نو اسکا روسن صاف سقاف چہرہ اپراز کی آنکھوں کو واضع ہوا۔۔ خود ا یے ہابھوں سے ئقاب‬
‫ہ یانا اسے کس فدر سکون تجس یا ب ھا حجاب اندازہ لگا لے نو دن رات ئقاب کرئی ب ھرے نہ اس‬
‫نات کا افرا کرنا ہے گوائی د ییا ہے کے سا میے ک ھڑا چہرہ ضرف اسکی ملک یت ہے۔۔۔‬
‫” جیسے میں نے مان ل یا؟؟ تجانے کتنی نو اس دل پر راج کر جکی ہیں۔۔۔ “ اسے ی یگ کرنے‬
‫کو وہ طیزنہ انداز میں نولی‬
‫” جدا کی ی یدی ضرف نہ ئقاب والی راج کرئی ہے نافی نو ہمیشہ خود آپیں گ ییں ل یکن نہ ئقاب‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫والی جسیتہ میں خود سے النا ب ھا مگر تمہیں افسوس ہوگا اسے جانے یں دنا اسے جانے کی جاہ ہو‬
‫ہ‬ ‫ن‬

‫یب بھی نہیں۔۔۔ “ پر اعیماد لہچے میں کہ یا آجر میں وہ مسکرانا ب ھا۔‬
‫” آگر جاؤں نو جا سکنی ہوں۔۔۔ “ وہ بھی اسی کے انداز میں ج یا گنی کے ا یے مرصی کی مالک‬
‫ہے۔۔‬
‫” جاکر نو دنک ھاؤ ال یا نا نانگ دنا اس نلڈنگ سے نو میرا نام بھی را زی نہیں ئقاب والی جسیتہ۔۔ “ وہ‬
‫اسکے گال پر زور سے ج یکی کای یا دھمکی دے گ یا۔۔۔‬
‫‪13‬‬
‫” ی یا نام رک ھا ہے میرا ؟؟؟ “ حجاب کو نام ہضم نہیں ہوا ای یا گال سہالنے گھورنے ہونے اپرو‬
‫احکا کے نوج ھا۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫” ک یوں خق نہیں؟؟؟ “ آ یں کوڑ کر کجا ج یانے واال انداز ب ھا ۔” ھے ہی نو سارے ق‬
‫خ‬ ‫مج‬ ‫س‬ ‫ھ‬
‫جاصل ہیں نےئی۔۔ نام رک ھیے کا نہ ئقاب ہ یانے کا ل یکن اور کسی کا نہیں جاہے وہ کوئی بھی‬
‫ک‬‫ن‬
‫ہو۔۔۔ “ جکمتہ انداز ب ھا حجاب د نی رہ نی۔۔‬
‫گ‬ ‫ھ‬
‫” اگر امی ہ یاپیں نو بھی؟ “ سہادت کی ائگلی بھوڑی پر ر کھے وہ پر سوچ ئگانوں سے اسے نک‬
‫رہی بھی اپراز نے انک گہری سایس جارج کی۔۔‬
‫” نو ان سے کہوں گا ساسو ماں پت نی نہ آپ کے گ ھر میں ہے۔۔ میری گ ھر اور آفس میں نہ‬
‫ضرف میری ملک یت ہے جسٹ رازی ج یات کی۔۔۔ “ اسے ا یے حصار میں لت یا وہ مج یت ناش‬
‫لہچے میں کہ یا حجاب کو ئظریں ج ھکانے پر مج یور کر گ یا دھیمی پرم مسکراہٹ حجاب کے ہوی یوں پر‬
‫جھوڑ گ یا۔۔۔۔‬
‫” ل یکن تم میرے نہیں ہو سارا دن آفس میں ر ہیے ہو ی یوی کی کوئی حیر نہیں ابھی بھی کہاں‬
‫سے ہوکر آئی تمہیں علم بھی نہیں۔۔۔ “ وہ اسکی لو د ینی ئظروں کو ئظر انداز کرئی اسکی سرٹ‬
‫کے پت یوں سے ک ھیلنی ئظریں ج ھکانے نولی‬
‫” نہ الزام ہے وہ بھی نےئکا آپ ج یاب ذرا خود پر غور کریں رات سوہر کو پڑنا کر دادو کے ناس‬
‫سونے جلی گ ییں؟؟ “ بھوڑی سے نکڑ کے چہرہ اوتجا کر کے اسکی آنکھوں میں دنک ھیے وہ اس‬
‫الزام پر یپ اب ھا۔۔۔‬
‫‪14‬‬
‫” اپراز سال میں انک ہی نار دادو آئی ہیں اور و یسے بھی حب تم نے مج ھے کمرے سے ئکاال ب ھا‬
‫یب دادو نے ہی ای یا روم سیر ک یا ب ھا۔۔“ وہ نکدم اسکے ہابھوں کو ج ھیکنی پین جار فدم ییج ھے ہت نی‬
‫ھ‬ ‫لع یت ی ب‬ ‫ُ‬
‫نہت کجھ ج یا گنی اپراز نے اس دن پر سو یں یں۔۔۔‬
‫ج‬‫ی‬
‫” زندگی ب ھر طغتہ د ینی رہ یا اس نات کا۔۔۔ “ معصوم یت سے کہ یا طیز کا تیر جال گ یا۔۔ حجاب کجھ‬
‫سوچ کر مسکرائی ہوئی فدم فدم پڑھائی اسکے فریب جلی آئی۔ اسکے گردن میں ناپیں ڈالے اسکی‬
‫ن‬
‫آنکھوں میں د ک ھنی ہوئی نولی۔۔۔‬
‫” طغتہ‪ ،‬عت یت‪ُ ،‬پرائی ضرف تمہاری ہی کرونگی آجر خق رک ھنی ہوں۔۔ “ اعتیماد‪ ،‬رعب ک یا کجھ نہ‬
‫ب ھا لہچے میں اپراز کی دلجسپ ئگاہوں نے اس م نظر کو اینی آنکھوں میں ف ید کر ل یا۔۔۔‬
‫” کس سے کروگی۔۔ ساسو ماں نا سوہر کی ماں؟؟ “ وہ بھی اب دلجسنی سے نوجھ رہا ب ھا‬
‫” ضرف سوہر سے۔۔۔ “ طغتہ عت یت ان سب سے وہ نونہ کر جکی بھی ل یکن دونوں انک‬
‫دوسرے کو ی یگ کرنے کا موقع نہیں جانے د ییے اپراز چہاں اسے آمتہ سے ڈایٹ پڑوا نا وہیں‬
‫کھ‬
‫حجاب اسکے سا میے اِ سکی ُپرائی فتیجہ سے کرئی جس پر فتیجہ اپراز کے کان نی نہ ظر دونوں چتے‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ج‬‫ی‬
‫دلجسنی سے دنک ھیے۔۔۔‬
‫ہ‬
‫” ممم نہ بھی ب ھیک حب الزام ہی ہم پر ہیں نو سکوہ کسی اور سے ک یوں کرنا؟؟ “ حجاب کی‬
‫ئگاہیں ان ئظروں کی پیش پرداست نہ کر سکیں اور ج ھکنی جلی گ ییں وہ دونوں نازو اسکی گردن‬
‫ی‬ ‫ت‬‫پ‬
‫سے ہ یائی اپراز کی حیر پر آ ھی۔۔۔‬

‫‪15‬‬
‫” چتے آنے والے ہو نگے مج ھے جلدی ئکل یا ہے تم ذرا نہ ی یاؤ ا یے الپروا ک یوں ہو؟؟ نہ گ ھر کی حیر‬
‫ہے نہ چہان کی؟؟ ذرا ی یانا اس متیھ کت یا م یاقع ہوا؟؟ “ وہ سا میے ر کھے ل یپ ناپ کو کھوجنی‬
‫ئگاہوں سے گھورئی پت یلز پر رکھی فانلز دنک ھیے لگی‬
‫” تج یے کا آسان طرئفہ ہے۔۔ حیر نہ لو م یڈم اس فانل میں ہر ڈپت یل موخود ہے آپ ذرا آج کی روا‬
‫داد س یاپیں۔۔۔ “ وہ اسکی جاالکی سے خوب واقف ب ھا اسکے پراپر میں حیر ل یکر آ پتی ھا اور لپ ناپ‬
‫ا یے سا میے کرنے ای یا کام کرنے لگا ج یکے حجاب اسے آج کے نورے دن کی ڈپت یل ہمیشہ کی‬
‫طرح س یانے لگی۔۔‬
‫” میں ڈاکیر سے ملنی گنی بھی تمہیں نو ناد بھی نہیں ہوگا حیر میں ی یائی ہوں ڈاکیر نے کہا۔۔۔۔‬
‫“ وہ نول نی جلی جا رہی بھی اپراز کا دنہان دونوں طرف ب ھا حجاب کو شخت غ ّصہ آنا اسکی نےی یازی‬
‫پر ب ھر ئکانک انک سوچ کے تخت اس نے اینی طرف سے ی یانا سروع ک یا۔۔‬
‫” ب ھر انہوں نے کہا نلڈ کی کمی ہے نلڈ لگے گا۔۔ “ وہ خو نےدھ یائی میں اسے سن رہا ب ھا فل‬
‫الرٹ ہوگ یا دل کی دھڑکن نکدم سے مدھم ہوگنی ایسا نو ڈاکیر نے کجھ نہیں کہا ب ھا ب ھر؟؟؟‬
‫” نہ کب کہا؟؟ “ وہ اب نوری طرح حجاب کی طرف م یوجہ ب ھا خو ک ھا جانے والی ئظروں سے اسے‬
‫گھور رہی بھی‬
‫” نو حٹیر تمہیں سب ی یا ہونا ہے نانک کرنے ہو اب میں نولونگی ہی نہیں۔۔۔ “ وہ دایت پیس‬
‫کر رہ گنی ب ھر اپراز کو ناجار اسے ی یانا پڑا کے کس طرح اس نے ڈاکیر کو کال کر کے یس اسکی‬
‫صخت کا نوج ھا ب ھا ل یکن حجاب کی وہاں آواز سن کر اپراز نے ڈاکیر سے رنکویسٹ کر کے قون رک ھیے‬
‫‪16‬‬
‫سے م نع ک یا اور سب ست یا گ یا۔۔ حجاب انکسیٹ کر رہی بھی اور روپین ج یک اپ کے لیے ڈاکیر‬
‫کے ناس گنی بھی۔ ل یکن اس سے نہلے ہی اپراز ہر کہیں ی یک پڑنا نہ گ ھر میں اسکی جکومت کم‬
‫ہوئی نہ ناہر وہ سوچ کر رہ گنی۔۔۔۔۔‬
‫” سکون یتہ ہے ک یا ہے انک نل میں تیری آواز سن کر دن ب ھر کی ب ھکن کا اپر جانا۔۔۔ “ اکیر‬
‫آفس سے آکر حب وہ ی یڈ پر گڑنا نہی انک جمال حجاب کو دنک ھیے دہرا نا خو تچوں کے نوی نقارم پریس‬
‫کر رہی ہوئی۔۔۔‬
‫دونوں انک دوسرے کو کسی جالت نہیں تجس یے اپراز جلیے ب ھرنے اسے ی یگ کرنا ا یے ییج ھے دوڑا نا‬
‫س یڈے کو اسکے سابھ کچن میں کانوتیر پر پتیھ کر اسے پریسان کرنا حجاب کے ی یگ آنے پر‬
‫کہ یا۔۔‬
‫” نےئی جت یا مج ھے سوخوگی دنکھوگی مج یت اینی پڑھے‬
‫گی “ حجاب یس انک سرد ئگاہ اس پر ڈال کر رہ جائی۔۔۔۔‬
‫انک دقع نو حجاب کو اپراز نے ا یے ییج ھے نافاعدہ دوڑانا ب ھا۔۔۔ وہ کوئی فانل لت یے گ ھر لونا ب ھا حجاب‬
‫بھی نورے روم کو نک ھیرے وہ فانل ڈھونڈ رہی بھی کے اپراز کو الماری میں گھسیے دنکھ نوج ھا خو‬
‫کوئی تیرز دنکھ کر مسکراے جا رہا ب ھا۔۔‬
‫” فانل مل گنی؟؟ “ اپراز خو تیرز دنکھ کر مسکرا رہا ب ھا حجاب کی ئکار سن نکدم خونک اب ھا‬
‫” نہیں “‬
‫” ب ھر ک یا دنکھ کر مسکراے جا رہے ہو۔۔ “ اپراز کی مسکراہٹ کجھ اور گہری ہوگنی۔۔۔‬
‫‪17‬‬
‫” ئکاح نامہ “ وہ انک ئظر حجاب کو دنکھ کر نوال‬
‫” نو اینی غور سے ک یا پڑھ رہے ہو؟؟ “ حجاب نے کھوجنی ئگاہوں سے اسے دنک ھیے نوج ھا‬
‫” پڑھ نہیں رہا انکس یاتیری ڈ یٹ ڈھونڈ رہا ہوں “ وہ ہیس یا ہوا ئکاح نامہ رکھ کے دوڑا۔۔۔۔‬
‫” آئ ول کل نو۔۔۔ “ وہ اسکے ییج ھے دوڑئی ہوئی ناہر ئکلی ل یکن وہ ہیس یا ہوا ییچے ب ھاگ گ یا ک یوں‬
‫کے اسے اینی فانل بھی مل جکی بھی خو ئکاح نامہ ڈھونڈنے وفت ملی بھی۔۔ وہ اسے اسی طرح‬
‫ی یگ کرنا اکیر حب وہ اسے ناپیں کرئی اپراز ئظریں ج ھکانے معصوم تچوں کی طرح نائعداری سے‬
‫اسے ست یا ل یکن جیسے ہی ئظریں اوپر اب ھا نا حجاب کی جلنی زنان روک جائی اور وہ اب ھیے لگنی ک یوں‬
‫کے جس طرح وہ گھورنا حجاب خود میں سمٹ کر رہ جائی۔۔۔ ہر طرح کے ہی ھیار اسکے ناس موخود‬
‫بھے جس سے وہ حجاب کو ی یگ کرنا۔۔‬
‫کیھی آمتہ کے سا میے اسکی کالس لگا نا کے میرے کام نہیں کرئی کیھی اسے نانوں سے ی یگ‬
‫کر کے ا یے ییج ھے ب ھگا نا۔۔‬
‫اور اس خوسیوں ب ھرے سفر میں کجھ عرصے ئعد انکی زندگی میں انک ی یا مہمان سامل ہوا ” آنان‬
‫کا طرف سے تحفہ خو ئقش وئگار میں ہونا ہو اپراز کی کوئی ب ھا ل یکن کاموں میں اس “ ئعنی ہللا‬
‫سے سو ہابھ آگے ب ھا۔۔۔ اسکے ی یدا ہونے ہے اپراز نے اسے فتیجہ کو سویپ دنا انک عرصے سے‬
‫ُ‬
‫خو اپراز ان سے ناراض ب ھا اگر رو رو کر بھی معافی ما نگے یب بھی اس نےجتنی‪،‬آس‪ ،‬غم کا‬
‫مقانلہ نہیں کر سک یا خو اس نے فت یجہ کو دنے بھے۔ نہ کقارہ ب ھا نا ماں کی مج یت یس اپراز اب‬
‫انہیں خوش دنک ھیا جاہ یا ب ھا۔۔۔‬
‫‪18‬‬
‫” نہ آج سے آپ کا ہوا آپ کا پت یا آپ کا رازی “ فتیجہ خو اجیسام کو ہوم ورک کرا رہی ب ھی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اجانک سے اپراز کی اس مہرنائی پر د نی رہ گی حجاب ا ک یے لے ہست یال سے ڈشجارج ہوئی‬
‫ف‬ ‫ن‬
‫بھی آج آنان نورے سات دن کا ہوا ب ھا اور اپراز نے اجانک سے آکر اینی جان اسکی گود میں رکھ‬
‫دی۔۔۔ فتیجہ نے کا پت یے ہابھوں سے آنان کو اب ھانا اور لرزنے ہوی یوں سے اسکی پیسائی خوم کر‬
‫اجیسام کے پراپر رکھ دنا خو نک نک اینی موم اور ڈنڈ کو دنکھ رہا ب ھا۔۔۔‬
‫” نہت ُپرے پت یے ہو تم رازی نہت ُپرے کیھی میرے آیسوؤں کیھی میری نےجتنی مجسوس‬
‫نہیں کی؟؟ حجاب مج ھے کتنی عزپز ہو جکی بھی اندازہ ہے؟؟ یس تمہاری طرح صدی بھی ورنہ‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ک‬‫ھ‬ ‫ج‬ ‫مج‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ا کے ا الق احیرام نے ھے کب کا ج ھکا دنا اور نی ھی ک یوں نہ میرے رازی کی یس ید ھی وہ‬
‫ل یکن تم؟؟ ا یے سال لگاے لو یے میں۔۔۔ انک سوری نک کہیے میں تمہیں سرم آرہی؟؟ میں‬
‫خو نات نات پر تم سے تجین میں سوری کرئی بھی مج ھے نو سرم نا آئی۔۔۔ “ اپراز کے ست یے سے‬
‫لگی کتنی دپر وہ روئی جلی گنی اپراز کی سرخ آنکھوں سے موئی نوٹ کر ا نکے نالوں میں جذب‬
‫ہوگے۔ آج بھی وہ نال کی جسین ب ھیں لگ یا نہیں ب ھا وفت اب ھیں جھو کر بھی گزرا ہو ل یکن اب‬
‫ساری سرگرم یاں انہوں نے پرک کر دیں ب ھیں اب گ ھر سے ناہر جاپیں بھی نو تچوں اور حجاب‬
‫کے سابھ ڈپر نا لیچ کرنے اور سو ییگ ل یکن ای یوں کے سابھ رہ ییں یس پرای یوں کو عرصہ ہوا ب ھال‬
‫جکیں وہ۔۔۔‬

‫‪19‬‬
‫” سوری موم قور انوری ب ھیگ۔۔ “ انکی ی یٹ ب ھیک کر دالسا د ییے وہ خود سے بھی سرم یدہ ئظر آرہا‬
‫ب ھا فتیجہ نے ییچوں کے نل اوتجا ہوکر دونوں ہابھوں سے اس کا چہرہ ب ھام کر اپراز کی پیسائی‬
‫خومی۔ اپرا کی آنکھوں کی جمک کجھ اور پڑھ گنی۔۔‬
‫گ ھر میں تچوں کے جانے کے ئعد حجاب اور فتیجہ ہی آنان کے آگے ییج ھے گھوم ییں اور واقعی وہ‬
‫انک سب پر ب ھاری ب ھا اکیر ج یات صاحب بھی کہیے۔۔‬
‫” اس دقع نونا نکر کا ہے “ آنان کی انک انک جرکت پر وہ قہفہ لگانے پر مج یور ہوجانے خو ا یے‬
‫ناپ سے لگ یا ب ھا آنا ہی ماں کا ندال لت یے ہے۔۔۔ انک دو دقع دودھ سے ب ھرا ف یڈر آنان نے اپراز کی‬
‫فانل پر گڑا دنا وہ ابھی دو سال کا ب ھا ل یکن جرک ییں جار سال کے تچوں والی ب ھیں۔ وہ ای یا ف یڈر‬
‫ف‬ ‫ئ ً‬
‫دایت میں دنانے فری یا متہ سے لگا نا رہ یا سی کو ھونے نا د ییا سوانے حجاب اور یجہ کے اور‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ک‬
‫نے اسیمعال وہاں سہی وفت پر کرنا چہاں سا میے والے کو پریسان کرنا ہو۔۔۔‬
‫اپراز ابھی ب ھکا ہارا آفس سے لونا ب ھا وہ نائی کی نوٹ ڈھ یلی کرنا صوفہ پر آکر ڈھ گ یا چہاں آنان پتی ھا‬
‫اجیسام نا پری یا کی کائی پر الگ کلرس سے الی ییں ک ھیچ رہا ب ھا۔۔۔ سابھ رازی کو دودھو النے کا‬
‫جکم دنا خو سا میے پت یل پر پڑا ب ھا۔۔‬
‫” الدی۔۔ دھودو۔۔ “ اپراز کا دل جاہا خود کو سوٹ کر لے سا میے پڑا ب ھا اسکا ف یڈر ل یکن صاحب‬
‫کو ناپ کو ی یگ کے ئغیر کجھ بھی ہضم کہاں ہونا ہے؟؟؟‬

‫‪20‬‬
‫” ب ھٹ جانے گا مونے۔۔ “ اپراز نے اسے گھورنے کہا جشکا وزن اج ھا جاصا پڑھ حکا ب ھا۔۔ اور‬
‫اسے جکم دنکر وہ وایس اینی کام میں مشغول ہوگ یا آنان اوندھے متہ لت یا ب ھا پتیھ ج ھت کی طرف‬
‫بھی۔۔۔۔‬
‫ّ‬
‫” دھ یدے الدی۔۔۔ “ آنان نے نونلی زنان میں رازی کو گھورنے غصے سے کہا فت یجہ کی دنک ھا‬
‫ب‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د ھی وہ ھی اپراز کو رازی کہ یا ہے۔۔۔۔‬
‫” کس پر گ یا ہے نہ؟؟ “ اپراز نے معصوم یت اور کجھ تیزار یت سے سا میے کافی کے کیس‬
‫الئی حجاب سے کہا۔۔۔‬
‫” مما کہنی ہیں تم پر گ یا ہے۔۔ “ اسکے سا میے کافی کا کپ رکھ کر وہ ای یا کپ ل یکر آنان کے‬
‫ناس پتیھ گنی۔۔۔‬
‫” اسنعفرہللا میں اسکی ائگلی پراپر بھی نہیں ب ھا۔۔ خومچوا کا الزام؟؟ تمہیں نو یس موقع جا ہیے‬
‫پڑوسی کی لڑکی ب ھاگی ہو یب بھی قصور رازی کا ہے “ حجاب کی ہیسی جھوٹ گنی ج یکے آنان آکر‬
‫رازی کی گود میں ُحپ جاپ پتیھ گ یا۔۔‬
‫” یب نو ک نفرم ہے “ حجاب نے ہیسیے ہوے کہا ج یکے اپراز کا چہرہ نکدم شخت ہوگ یا آنان اب ابھ‬
‫کے ب ھاگ یا ہوا حجاب کے ناس آنا۔۔۔۔‬
‫” مما الدی۔۔ نونو۔۔۔ “ حجاب نے نےاجت یار اپراز کو دنک ھا جسکے چہرے پر تچوں کی سی‬
‫معصوم یت بھی خو لگ رہا ب ھا ابھی رو دے گا اسکی گ ھیلی سرٹ دنکھ کر حجاب کا قہفہ جھوٹ‬
‫گ یا۔۔‬
‫‪21‬‬
‫لرٹ ک یا ک یوں کے ‪ ”l‬تم نے اسے مونا کہا ب ھا؟؟ “ حجاب کی ج ھنی جس نے اجانک ہی اسے‬
‫ا یے کام میں مشغول آنان کسی کو ی یگ ییھی کرنا ہے حب کوئی اسے ج ھیڑنا ہے؟؟‬
‫” میں تم دونوں ماں پت یے کو آجری واری یگ دے رہا ہوں دماغ گھوما نا دونوں کو ی یک ھے سے ال یا ل نکا‬
‫دوئگا “ اپراز کہاں ما یے واال ب ھا ال یا اسے گ ھرکا۔۔‬
‫” ب ھر نو ہونا ہی ب ھا میرے پت یے کو ئظر لگاؤ گیے ایسا ہی‬
‫ہوگا “ حجاب پر ذرا پراپر اپر نا ہوا ال یا آنان کا ہابھ نکڑ کے الڈ سے اسے سابھ لے گنی ” آنو م یلی‬
‫جان نہالؤں ب ھر پتنی کر یگے ڈنڈ کو آج نہیں سونے دو ہم روم الک کر یگے۔۔۔ “ حجاب نے‬
‫ہیسی دنانے جان نوجھ کر جانے ہوے نل ید آواز میں کہا آنان نے بھی ییج ھے مڑ کر اپراز کو زنان‬
‫ئکال کر جڑانا وہ خو نہلے ہی حجاب کے جملے سے ی یا ہوا ب ھا آنان کے جڑانے پر کافی ل یکر ابھ ک ھڑا‬
‫ہوا۔۔‬
‫” مونے رک جا دونوں کو اوپر آکر دنک ھیا ہوں “ ا نکے ییج ھے جانے وہ نل ید آواز میں نوال خو اب‬
‫سیڑھ یاں جڑ رہے بھے۔۔‬
‫اپراز کو ناد ہے حب بھی اسکی کی کوئی امونورپت یٹ م یت یگ ہوئی وہ آنان کے ناس نک نہ ب ھیک یا‬
‫ک یوں کے اپراز کی جاہے ام یوری یٹ م یت یگ ہو کہیں سادی پر جانا ہو نا ڈپر ہو اس سب کا الہام‬
‫تجانے کہاں سے آبھ ماہ کے آنان کو ہو جانے کے اپراز کے گود میں لت یے ہی وہ ای یا کام‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫کرد ییا۔ حجاب آنان کی کاروائی دنک ھیے ہیسنی جلی جائی ج یکے اپراز ال نا ہوا ماں یے پر ا ک ہر‬
‫ق‬ ‫ن‬ ‫ت‬‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬

‫‪22‬‬
‫آلودہ ئظر ڈال یا ہوا جتیج کرنے جال جا نا ل یکن م یت یگ سے گ ھر آنے ہی انکی کالس لت یا اور سارا الزام‬
‫حجاب پر ڈال د ییا۔۔‬
‫” تم ہی اسے نہ سب س یک ھائی ہو نہ؟؟ آجر میری اولین دسمن خو ہو “ ڈریس یگ کے سا میے ک ھڑا‬
‫ّ‬
‫وہ سرٹ کے پین کھول یا غصے سے نوال ابھی وہ آفس سے لونا ب ھا اور آنے ہی صیح واال غ ّصہ حجاب‬
‫پر ئکال رہا ب ھا۔۔۔‬
‫” مما کہنی ہیں میرے رازی پر گ یا ہے۔۔ اب میں ک یا کر سکنی ہوں تجین میں خود سدھرے‬
‫ہوے ہونے نو اوالد بھی سدھری ہوئی ملنی “ حجاب لیز کے ی یکٹ سے جیس ئکال کر ک ھانے‬
‫مزے سے کہ رہی بھی آجر اپراز کی سامت آئی ہو اور وہ خوش نا ہو؟؟؟‬
‫مالک ہے “ اپراز کے طیز کو ان س یا کرئی ” ب ھر نو پری یا کا ہللا‬
‫وہ ا یے ک ھانے میں مشغول رہی۔۔ ب ھر جیس جیم کر کے جالی ی یکٹ ڈست یین میں ڈال کر اسکے‬
‫فریب جلی آئی۔۔‬
‫” تم ہو نا سدھار د ییا و یسے بھی میرے دونوں چتے سدھرے ہوے معصوم ہیں یس نہ مما کا‬
‫الڈال آنان مما کے ی یار نے ئگاڑ ڈاال ہے اور کجھ ناپ کی س یگت کا اپر ہے “ وہ اسکی سرٹ اور‬
‫کورٹ اب ھانے ہوے نولی جسے اپراز نے ی یڈ پر ب ھ نکا ب ھا‬
‫” ہاں ناپ کی س یگت؟؟ روز اس گال پر پین ب ھیڑ ک ھا نا ہوں ای یا تچ کے رہ یا ہوں ب ھر بھی‬
‫تجانے کیسے اجانک سے ہی چہرہ الل کرد ییا ہے ناپ کی س یگت۔۔ “ وہ پڑپڑا نا ہوا جتیج کرنے‬

‫‪23‬‬
‫جلے گ یا سابھ حجاب کے کیحر میں مف ید نال آزاد کر کے وہ بھی کہاں اسے ی یگ کرنے سے ناز‬
‫آ نا ب ھا؟؟‬
‫” ج ھچورے “‬
‫” تمہارا ہی ہوں ڈارل یگ “ ناب ھروم کا دروازہ ی ید ہونے سے نہلے اپراز کی آواز حجاب کی سماع یوں‬
‫ّ‬ ‫غ‬ ‫ہ‬ ‫م ن‬
‫یں چی۔اپراز کے جانے ہی صے سے سرخ چہرہ پرم پڑھ گ یا اور ج یا کے رنگ اس چہرے پر‬ ‫ی‬
‫نک ھر گیے الکھ وہ اپراز پر غ ّصہ کرئی ل یکن مج یت نو اسی کی ہے نا دل میں۔۔۔‬
‫” مما الدی بھون۔۔۔ “ حجاب کی ئظر آنان پر پڑی خو اپراز کا قون زور سے ی یڈ کارپر سے ی یک رہا‬
‫ت‬ ‫ج ئ ً‬
‫ب ھا۔ حجاب تیزی سے اسکے ناس آئی اور قون اسکے ہابھ سے ھت یا فری یا اپراز کے لے دو قوپز کو‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫آنان نابھ یب میں ڈال حکا ہے نہ اسکا پیسرا قون ب ھا جسے آنان نوڑنے جال ب ھا۔۔۔‬
‫قون سای یڈ پر رکھ کے حجاب نے اسے گود میں اب ھانا حجاب کو اب نک ناد ہے آنان سے نہلے‬
‫انک خوف اسے کس طرح ک ھاۓ جا رہا ب ھا جیسے جیسے دن فریب آرھے بھے خوف مزند پڑھ رہا ب ھا‬
‫کے کہیں اسکا آنے واال تجا جم یلی جیسوں میں سے نہ ہو۔۔ ل یکن آگے حب اسکی سوچ علط نایت‬
‫ی یدوں کو ہوئی نو وہ تچوں کی طرح نلک کے روی بھی اسے اپراز کی کہی نات ناد آئی بھی ” ہللا‬
‫ُ‬
‫اسکی ہمت سے زنادہ نہیں آزما نا۔۔ انہیں ہی آزمایش د ییا ہے جشکا ئقین ہو پرداست کی ہمت‬
‫رک ھنی ہے۔۔۔ “‬

‫‪24‬‬
‫دن نلک ج ھیکیے گزر جانے ان گزرے دنوں میں دونوں انک خوش جال زندگی انک دوسرے کے‬
‫ن‬ ‫س‬
‫س یگ گزار رہے بھے ل یکن حجاب آج بھی اپراز کو ھیے سے فاضر ھی اپراز وہ لی ب ھا جسے‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫مج‬
‫حجاب آج نک تج ھا نا سکی اور ایسا ہی انک دن ب ھا۔۔‬
‫حجاب خو مس امیرین کے سابھ نانوں میں مشغول بھی مونانل پر آئی کال دنکھ کر اب ھیں اور‬
‫خوپرنہ اور مہوش کو الوادی کلمات کہ کر ابھ ک ھڑی ہوئی۔ حجاب آج مہوش اور خوپرنہ کے سابھ‬
‫نوئی آئی بھی ص یح سے وہ لوگ گھوم ب ھر رہے بھے پروگرام رات کو ہی ی یا ب ھا کے پت یوں نوئی میں‬
‫آپیں گے ب ھر سابھ ہی ناستہ کرکے مال جاپیں گی۔ اب مال سے وایسی کہ ئعد انہیں ک یت یین‬
‫میں جانے پت یے مس امیرین ملی نو وہ پت یوں وہیں پتیھ گ ییں ل یکن اب اپراز کی کال سن کر‬
‫حجاب ای یا پرس لتنی ابھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔ ک یت یین سے ناہر آنے ہی اسکی ئظر اپراز پر پڑی خو کار‬
‫ً‬
‫سے ی یک لگاے ک ھڑا ب ھا اجیسام اور پری یا ئقت یا اندر پتی ھے بھے آج اپراز ہی اب ھیں لت یے گ یا ب ھا ک یوں‬
‫کے ڈرای یور ج ھنی پر ب ھا۔۔‬
‫وہ دھیرے دھیرے فدم پڑھائی اپراز کی طرف پڑھ رہی بھی کے اجانک ُپری طرح لڑک ھڑا کر زمین‬
‫نوس ہوگنی۔ دونوں ہی ھیل یاں زمین پر ر کھے وہ ییچے گ ھت یوں کے نل پتیھ گنی۔ گردن موڑ کے ییج ھے‬
‫دنک ھا نو پین لڑکے کار سے ی یک لگاے انک دوسرے کے ہابھ پر نالی مار کر ہیس رہے بھے‪....‬‬
‫” ہم ڈراپ کریں نےئی “ ان میں سے انک لڑکا ج یایت سے مسکرانا اور ہابھ پڑھا کے اسے‬
‫اب ھیے میں مدد دی اور سابھ جلیے کی آفر کی حجاب نے ئفرت انگیز ئظر سے اس شحص کو نوازا اور‬
‫ابھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔‬
‫‪25‬‬
‫” ایسی ک یا دنکھ رہی ہی نو نلڈی۔۔۔ “ وہ شحص دایت پیس کر نوال حجاب کی ئفرت ب ھری ئگاہ‬
‫نے جیسےاسکے وخود پر سعلے پرسا دنے۔۔‬
‫ّ‬
‫” سیم جھوڑ اسے ہ نگامہ نا کر و یسے ہی انک واری یگ مل جکی ہے “ سیم حجاب کی طرف غصے‬
‫سے پڑھ رہا ب ھا کے اسکے دوست نے ہابھ نکڑ کے اسے روکا حجاب خو اسے خود کی طرف پڑ ھیے‬
‫دنکھ خوفزدہ بھی تیزی سے ابھ کر فدم پڑھائی اپراز کی طرف پڑھی خو نےی یازی سے سن گالسسز‬
‫لگانے ک ھڑا ب ھا۔۔‬
‫” وایس جاؤ اور متہ پر رکھ کے ب ھیڑ مار کے آؤ “ حجاب کو کار کا دروازہ کھو لیے دنکھ اپراز نے کہا‬
‫ُ‬
‫ضنط کے ناوخود اسکا لہجہ نارمل نہ ب ھا۔ حجاب کو نو غ ّصہ اپراز پر آرہا ہے خو نا اسکی مدد کو آنا نا ائکا‬
‫متہ نوڑا۔۔‬
‫” نہیں ایسوں کے متہ ہی نہیں لگ یا جا ہیے جلو “‬
‫ّ‬
‫حجاب کا نال یا اپراز کو آگ نگولہ کر گ یا غصے کی سدت سے اسکے گلے کی یسیں نک واضع ہونے‬
‫لگیں۔۔۔‬
‫ل‬ ‫مج‬‫س‬
‫” زندگی ب ھر نہاں سے نہیں ہ یوں گا ھی۔۔ “ دنے دنے ہچے میں وہ عرانا سن گالسسز کے‬
‫بھ س غ ّ‬ ‫ن‬
‫ییج ھے ج ھنی ان سرخ آنکھوں میں سرجی کی سدت اگر حجاب د نی نو کایپ ا نی خو ا کے صے کو‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ی یان کر رہی ب ھیں۔۔‬

‫‪26‬‬
‫” میں نہیں جاؤنگی۔۔۔ “ وہ ای نی صد میں انل بھی کہیے ہی وہ رخ موڑ گنی۔ اسے ئقین ب ھا اپراز‬
‫م یانے گا اپراز م یا نا ک یا ال یا اس وفت وہ حجاب کو ف یل کرنے کے در نے ب ھا خو ای یا کجھ ہونے‬
‫کے ئعد بھی ئغیر اب ھیں ئغیر کسی الف یات سے نوازنے جاموسی سے نہاں آگنی۔۔‬
‫” نہ زنان ضرف میرے سا میے جلنی ہے؟؟ اسکا اسنعمال وہاں ک یوں نہیں کرئی چہاں سوال‬
‫ُ‬
‫عزت پر آنے؟؟ تم گری نہیں ب ھیں اس ذل یل ایسان نے نانگ آگے کر کے نہ جرکت کی جاؤ‬
‫ُ‬
‫اسے ب ھیڑ مار کر آؤ ورنہ آج ک یا غمر ب ھر اس جگہ سے انک اتچ نہیں ہلوئگا “ وہ اسکا نازو نکڑ کے‬
‫ب‬ ‫ن‬
‫رخ اینی طرف کرنا ب ھیڈے ب ھار لہچے میں نوال۔۔ حجاب کی آ یں خوف سے ل یں‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫” وہ۔۔۔۔ ئی۔۔پین لوگ ہیں اپراز تم انک بھے میں کیسے۔۔۔ “ حجاب کے لہچے کی ک نکاہٹ‬
‫ت‬‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ج‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫سے وہ شخت الہٹ کا سکار ہوا۔۔ ھی یج یے خود پر فانو نانے وہ ا نی انداز یں گونا ہونا‬
‫اسے دھمکی دے گ یا۔‬
‫ُ‬
‫” جاپیں آپ ورنہ میرا مٹیر گھما نو اسکی نو حیر نہیں سابھ تم بھی نہیں تچوگی نہیں جھوڑ جاؤئگا۔۔‬
‫“‬
‫۔ ” آپ “ کا اسنعمال وہ ییھی کرنا حب ناراصگی سیریس ہوئی۔۔‬
‫” جیسے تم کروگے۔۔۔ “ حجاب کی مسکراہٹ ئقاب کے ییج ھے ج ھنی بھی حب کے ان آنکھوں کی‬
‫جمک مای ید نہیں ہوئی بھی۔ وہ جای نی بھی اپراز ایسا کیھی نہیں کرئگا ل یکن اپراز نے انک شخت‬
‫ئظر سے نوازنے کار کا دروازہ کھوال اور مت یوں میں کار رنورس کر کے ئکل گ یا نہ سب اینی اجانک‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہوا ب ھا کے حجاب اسے روک نک نا نائی یس د نی رہی ہر نار وہ اسی طرح اسی ی یگ کرنا کن‬
‫‪27‬‬
‫آج نہیں۔۔ نات عزت کی کر گ یا خود ک یا ک یا؟؟ ی یوی کو اک یال جھوڑ کے ب ھاگ گ یا۔۔ حجاب نے‬
‫س ن‬
‫نےاجت یار ُدک ھیا سر دنانا آج ا یے مہت یوں ئعد اِ کی آ یں ھر ھ گ یں کن۔۔ نہ سی۔۔‬
‫ی‬‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اس ہیسی نے ملچے میں سارا خوف اڑان جھو کر دنا اس سے نہلے وہ انکی طرف فدم پڑھائی پت یوں‬
‫خود ہیسیے ہوے اسکے ناس آنے۔۔‬
‫” حچچ جال گ یا؟؟ نہت افسوس ہوا اور خوسی ب ھی۔۔ ہاہا۔۔۔جلو جھوڑو اسے میں ڈراپ کر د ییا ہوں‬
‫“ وہ اسکے گرد گھوم یا اسکا مذاق اڑانے اسکے سا میے آرکا یب حجاب کی ئفرت ب ھری ئگاہ نے ب ھر‬
‫سے اسکا مٹیر گھما دنا۔۔۔‬
‫” نارسائی کا نانک کرئی ہو میرے سا میے؟؟ تم جیسیوں کو ا جھے سے جای یا ہوں ئقاب نہن کر‬
‫ن‬
‫بھی نہاں آکر ا یسے نا محرموں سے ملنی ہو اور مج ھے آ ک ھیں دنک ھا رہی ہو؟؟ وہ کون سا سوہر ب ھا‬
‫ن‬
‫تمہارا؟؟ “ تیز دھوپ میں آ ک ھیں س یکوڑنے وہ نافاعدہ دھاڑ اب ھا جیسے حجاب کو کجا ج یانے کا ارادہ‬
‫ہو۔۔‬
‫” پڑ ھیے آنے ہو نا سرم نہیں آئی ایسی جرک ییں کرنے ہوے؟؟ “‬
‫پ‬
‫حجاب خو کب سے ضنط کیے تیھی بھی جیخ ابھی۔۔۔‬
‫ّ‬
‫سیم اسے غصے میں دنکھ اینی پرائی نون میں لوٹ آنا۔۔۔‬
‫” تم لڑک یاں پڑھ لو کافی ہے ناپ کرلو م یانو جشن مل یا نو عام سا جمس ید ہے کویسا پڑھا لک ھا آنے گا‬
‫تم سے سادی کرنے۔۔ رہا میرا سوال نو ناپ ک یوں کما نا ہے اس لیے کے میں عیش کروں‬
‫سو یٹ ہارٹ “ وہ اسکی طرف ج ھکیے آنکھ دنانے ہوے نوال حجاب کا غ ّصہ کی سدت سے چہرہ‬
‫‪28‬‬
‫سرخ ہوگ یا اپراز پر غ ّصہ ب ھا سیم پر غ ّصہ ب ھا اس پتنی دھوپ کی سدت کا اپر ب ھا کے حجاب کا‬
‫ہابھ اب ھا نو اب ھا ب ھا اور لگا نار پین جار ب ھیڑ سیم کے گال پر یسان جھوڑ گیے۔۔۔‬
‫” نکیر والی نہیں ” میں “‬
‫اعیماد والی ” میں “‬
‫کہ میں ” میں “ ہوں‬
‫تمہارے ہابھ کا کھلونا نہیں‬
‫‪You can not define me you can not limit my potential.‬‬
‫‪You cannot limit my dreams‬‬
‫میری ج یت بھی میری‬
‫میری ہار بھی میری‬
‫میں اڑاؤ گی ای یا مذاق نو کون ہونا ہے میرا مذاق اڑانے واال؟؟‬
‫???‪I will make fun of my self do you understand‬‬
‫ئ ً‬
‫سہادت کی ائگلی سے وارن کرئی وہ فری یا یج یے ہونے نولی ا کی زنان لی نو انک ل کو نا رکی‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ج‬

‫سایس ابھی نک بھول رہا ب ھا۔۔ سیم گال پر ہابھ ر کھے ناگل ہو رہا ب ھا اسکے نافی دوست متہ‬
‫کھولے نہ کاروائی دنکھ رہے بھے۔۔۔‬
‫” نو۔۔ “ سیم کا اب ھیا ہابھ ہوا میں رہ گ یا اس دقع بھی دونوں دوست وہیں رہے کوئی بھی اسکی‬
‫مدد کو نہیں پڑھا۔۔۔‬
‫‪29‬‬
‫ک‬‫ن‬
‫” اندر جاؤ “ جکمتہ انداز ب ھا حجاب اسے د نی نی نو اس لیے وہ اسے ھوڑ گ یا ب ھا؟؟؟ اپراز نے‬
‫ج‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫اسکا ہابھ ج ھیک کر سیم کا گال دنوجا اس سے نہلے وہ اسے مار ڈال یا حجاب کو ہی ہوش آنا۔۔۔‬
‫” اپراز جھوڑ۔۔ “‬
‫ّ‬
‫” س یا نہیں؟؟ “ حجاب کو اسکے غصے سے خوف آرہا ب ھا ا سیے انک آجری کوسش کی ل یکن اپراز‬
‫کی دھاڑ سے کایپ ابھی۔۔‬
‫” دنک ھیا اب ا یے ہیرو کا تماسا “ سیم نے کہیے ہی مکا مارنا جاہا جسے اپراز نے دوسرے ہابھ سے‬
‫ییچ میں ہی روک ل یا وہ حجاب کے ای نظار میں ب ھا کے وہ جانے حجاب بھی اب ئغیر دپر کیے وایس‬
‫ک یت یین میں جلی گنی اپراز نے اسکا ہابھ ج ھ نکا اور کالر سے نکڑنا ہوا گھس یتیے ہوے اسے گارڈن‬
‫آتیرنا کی طرف پڑھا۔۔۔۔ آنے جانے لوگ ان دونوں کو عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے۔۔‬
‫” ا بھے جھوڑ “ وہ جال رہا ب ھا ل یکن اپراز اسے گھس یت یے جا رہا ب ھا گارڈن میں آکر اپراز نے ئظر ادھر‬
‫ادھر دوڑائی اور مظلونہ حیز ملیے پر وہ اسکی طرف پڑھا اور نوٹ سے پڑھ کے منی ہابھ میں اب ھا کر‬
‫دوسرے ہابھ سے اسکا کولر جھوڑا۔۔ زور سے اسکے ی یٹ میں مکا مارا جس سے سیم نے جال کر‬
‫متہ کھوال اپراز نے وفت صا ئع کیے ئغیر نوری منی اسکے متہ میں ڈالی اور متہ ی ید کردنا۔۔‬
‫” گ ھر سے حب غورت پڑ ھیے‪ ،‬جاب کرنے کے کے ئکلنی ہے نو بھونک بھونک کے انک انک‬
‫ُ‬
‫فدم اب ھائی ہے کے کہیں انک علط فدم اسے رسوا نا کردے اور حب وہ لونے نو اسکے ناس‬
‫” عزت “ نام کی کوئی حیز ہو۔ اسی طرح جس طرح نو ئگلیے سے ڈر رہا کے کہیں نہ علط فدم‬
‫سے زندگی نا گ یواہ پتی ھے اسی طرح غورت کے لیے اسکی عزت اسکی زندگی ہے خو سر اب ھا کے جلیے‬
‫‪30‬‬
‫ُ‬
‫کا خوصلہ د ینی ہے۔۔ تم جیسوں کی وجہ سے وہ ئگاہیں ج ھکا کر جلنی ہے ناکہ اسکا ب ھائی ئگاپیں‬
‫اب ھا کر جل سکے اور نو دو کوڑی کا خوس پرست غورت ک یا معصوم تچی نک کونہیں‬
‫جھوڑنے۔۔۔۔ خود کی جان عزپز ہے موت سے ڈر لگ یا ہے ل یکن حب دوسرا رسوائی سے مرے نو‬
‫تج ھے رجم نہیں آ نا؟؟؟ نول تیرے ناپ کی جاگیر ہے خو ی یگ کرنا ہے؟؟ ب‪ٙ‬ک نا کیے‬
‫بھونک ک یوں نہیں رہا؟؟؟ “ اپراز نے اسکا متہ دنوجا ج یان سے شخت لہچے میں کہا اسکا یس‬
‫نہیں جل رہا ب ھا سیم کا سر دنوار میں دے مارے۔۔ اپراز نے رکھ کے زور سے مکا اسکی ی یٹ پر‬
‫مارا جس سے ساری منی متہ سے ناہر ئکل آئی سیم ُپری طرح ک ھایسیے لگا۔۔‬
‫” نہ اسے گرانے کے لیے۔۔۔۔۔ “ لگا نار پین جار موکوں سے وہ اسکا حیڑا ُپری طرح زجمی کر حکا‬
‫ب ھا لوگ سب ک ھڑے تماسا دنکھ رہے بھے۔۔۔ اپراز نے انک بھوکر سے اسے نوازنے وہیں زمین‬
‫پر ب ھت نکا اور کوٹ کو ج ھ نکا دنکر ک یت یین کی طرف جانے لگا۔۔‬
‫” دنکھ لوئگا تج ھے میرا ناپ ڈین ہے نوی یورسنی کا “ سیم زمین پر پتی ھا کڑا رہا ب ھا اپراز کو جانے دنکھ‬
‫وہ اسکے ییج ھے سے نوال آجر کو سیوڈپیس کے سا میے کجھ عزت نو رک ھنی بھی۔۔ اپراز کے فدم وہیں‬
‫رک گیے وہ جل یا ہوا اسکے فریب آن پتی ھا سیم خوف سے ییج ھے ہوے اسکی آنکھوں سے ج ھلک یا خوف‬
‫جسم کی ک یک یاہٹ نے اپراز کو لطف اندوز ک یا۔۔۔‬
‫” اول نو میں تیرا سیٹیر ہوں ناس آنوٹ ہوحکا ہوں دوسرا جای یا ہوں تیری دو کوڑی کی عزت‬
‫نہیں ورنہ حب میری ی یوی نے لگا نار ب ھیڑ مارے بھے یب تیرے نال یو کیے نک لڑنے نہیں‬

‫‪31‬‬
‫آنے۔ “ اپراز نے طیزنہ مسکراہٹ ہوی یوں پر شجا کر اس پر وار ک یا سیم نے ئفرت ب ھری ئگاہ سے‬
‫اپراز اور ا یے ساب ھ یوں کو دنک ھا۔۔۔‬
‫” دوسروں کے گ ھر کی عزت اج ھا لیے سے نہلے ا یے گ ھر میں ج ھانک کہیں مج یت میں عزت کا‬
‫سودا نو نہیں کر آئی؟؟ “ اپراز نے ہابھ کی میھی میں اسکا نال جکڑنے چہرہ ا یے چہرے کے‬
‫فریب کرنے کہا۔۔۔‬
‫” میری نہن ایسی نہیں “ سیم کو کہاں گوارا ب ھا ایسا الزام۔۔۔‬
‫” مج یت اب نکیے لگی ہے نو نہاں کسی کو ج ھیڑ رہا وہاں کوئی اور تیری نہن کو۔۔۔۔ ای یا ک یا اینی‬
‫طرف ہی لوی یا ہے جاہے وہ ی یکی ہو نا ندی۔۔ میری طرف دنکھ اور حفظ کرلے نہ نات میری کی‬
‫ی یکی میری کی ندی اب ھیں صورت میرے ناس وایس لوٹ آپیں۔۔ “ اپراز نے انک ج ھ نکا دنکر‬
‫اسے کسی کحرے کی طرح دور ب ھت نکا۔۔ اب اسکے فدم کت یین کی طرف بھے سب سے مشکل‬
‫مرجلہ حجاب کو م یانا ب ھا اپراز نے خو ک یا یس اسکا مفصد کائف یڈیس دالنا ب ھا حب حجاب کو اس‬
‫لڑکے نے گرانا اپراز ضنط کے کس مر جلے پر ب ھا کوئی اندازہ نہیں لگا سک یا اور حجاب اگر وہ اک یلی‬
‫ہوئی نو ب ھیک ہے ل یکن اپراز کی موخودگی نے بھی اسے خوصلہ نا دالنا وہ وہیں یت کی مای ید ک ھڑی‬
‫رہی۔۔۔ وہ سوچ حکا ب ھا حجاب کو م یانے گا ل یکن حیرت انگیز واقع ہوا ب ھا وہ خود ہیسنی ہوئی اسکے‬
‫گلے آلگی۔۔۔‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ت‬‫پ‬
‫” یس کجھ ناپیں ذہن میں دپر سے یں یں “ حجاب کی م کراہٹ نے ا کی م کراہٹ‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ی‬
‫گہری کردی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪32‬‬
‫☆‪☆………….☆………….‬‬

‫ب ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫زندگی اگر آزمایسوں کا سفر ہے نو مج ھے م نظور ہے ا کی آزمایش۔۔۔ حب ھی اسے لگ یا ہے یس‬
‫بھوڑا سا ییج ھے ہ یا ہوں آزمایش ییج کر مج ھے خود کے مزند فریب کر د ییا ہے۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫ہے‪ ،‬وہ میرے دل میں رہ یا ہے اس نے کہا یس میرے ناس آجاؤ میری کام یائی کا راز میرا ہللا‬
‫ُ‬ ‫س‬ ‫م ُ‬ ‫نہ ُ‬
‫سارے غم بھول جاؤ گیے اب ہر کام سے لے اس سے لیے ا کے ھر جا نا ہوں۔۔ اس نے نہ‬
‫گ‬
‫ال لچ دی نہ وجہ نوجھی کے کویسی عرض تج ھے نہاں ک ھیچ النا ہے یس ناس نالنا اور دل میں ج ھیا ہر‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫غم م یا دنا۔۔۔ میرے دل کو اس فائی دی یا کے غموں سے آزاد کر دنا حب ا کے ناس جا نا کوئی‬
‫ُ‬
‫نہ کوئی سکایت ل یکر جا نا۔۔۔ زندگی سے جڑی ہو نا کاروناری سب اس سے مائگا سب کجھ۔۔۔ میں‬
‫ُ‬
‫خوش ہونا ہے اور آج ب ھلے امیر نے ایسانوں کے آگے ج ھک یا جھوڑ دنا یس وہ ک یا جس سے ہللا‬
‫س‬ ‫ُ‬ ‫ق‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫لی ُ‬
‫س‬
‫ہوں کن ا کی درگاہ یں فیر ین کر جا نا ہوں نہ دولت ہرت سب ا کی ادا کردہ ہے خو موت‬
‫س‬ ‫لی ُ‬
‫کے ئعد وایس ج ھین لی جانے گی کن ا کی مج یت میرے دل یں میشہ فا م رہے گی۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ُ‬
‫ک یا نہیں دنا اس نے؟؟ تجین کی محرومی جیم کردی ماں لونا دی۔۔ وفا سغور ی یوی غظا کی پین‬
‫صخت م ید تچوں سے نوازا۔۔ نام دنا سہرت دی سب سے پڑھ کے عزت دار زندگی دی۔۔۔۔‬

‫‪33‬‬
‫ُ‬
‫سب ندال ہے اِ س زندگی سے اس زندگی میں خو میں نے انک عرصے ی نہائی میں گزاری سوانے ڈنڈ‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ب ُ‬
‫س‬
‫کے وہ آج ھی ا ہی را یوں کے مسافر یں کن اب فرق ای یا ہے کے میرا ہجہ رونہ سب‬
‫ی یدنل ہو حکا ہے وہ دھمکی د ییا وہ ی یگ کرنا سب جھوڑ حکا ہوں۔۔۔۔۔‬
‫و یسے بھی اب میری اینی اوالد مج ھے نہیں تجسنی ہاں آنان۔۔۔ سایس نک ڈر کے لت یا ہوں کہیں‬
‫کسی طرف سے آکر دو لگا نا دے۔۔۔ تماز پڑ ھیے وفت وہ میرے سابھ اینی ماں کی دی جھوئی‬
‫ُ‬
‫جاں تماز تج ھا کر تماز پڑھ یا اور حب میں دعا ما نگیے لگ یا میرے پتیھ پر جڑ کر مج ھے ی یگ کرنا۔۔اسکی‬
‫جھوئی جھوئی سرارپیں مج ھے عزپز ہیں میں اکیر ی یگ کرنے کی عرض سے حجاب کو کہ یا سب سے‬
‫مہ نگا مج ھے آنان ہی پڑا ہے جس نے آج نک الکھوں کا ئفصان ک یا ہے ڈپڑھ الکھ کے دونوں قون‬
‫ڈنو دنے آگے سے حجاب کا خواب نہی ہونا کویسا پیسے فیر میں لے جانے ہیں؟؟ موم کا خواب‬
‫بھی اس سے کجھ کم نا ہونا میں یس دونوں ساس نہو کو دنک ھیا رہ جا نا خو آنان کے جالف لفظ نک‬
‫پرداست نا کرپیں جاص کر موم۔۔۔‬
‫” آجر کویسا جرم ہوا مجھ سے سے خو ای یا طلم؟؟؟ “ میں نے دھیرے سے حجاب کے کان میں‬
‫کہا خو آنان کو سال رہی بھی۔۔‬
‫میرا اسارہ آنان کی طرف ب ھا خو گ ھت یے سے پت ید کے نہانے ماں سے ج نکا پتی ھا ب ھا۔۔۔‬
‫ُ‬
‫” مج ھے سادی والی رات روم سے ئکاال ب ھا نا اسی کی سزا ہے “ حجاب نے ب ھر نور طیز ک یا جسے میں‬
‫نے نامشکل ہضم ک یا اور ُحپ جاپ ل یٹ گ یا۔۔۔ آج نک حجاب نا خود وہ سادی واال واقعہ بھولی‬

‫‪34‬‬
‫ہے نا مج ھے بھو لیے دنا ہے۔۔۔ جاالنکہ میں نو نونہ کر حکا ہوں ل یکن م یڈم نے معاف نہیں کرنا‬
‫نوری زندگی طیز کی صورت میں ڈوز د ییے رہ یا ہے۔۔۔‬
‫ایسی ہے میری زندگی چہاں آج میرے گ ھر میں حجاب اور پری یا کی ہیسی گوتجنی ہے آنان اور‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫پ ن‬
‫س‬ ‫ہ‬
‫اجیسام کی سرار یں د نی یں۔۔ موم کی پر کون م کراہٹ میرا کون پرفرار ر نی ہے میرے‬
‫ئ‬
‫رب نے مج ھے نےسمار عم یوں سے نوازا ج نکا سکر ادا کرنا میں نہیں بھول یا۔۔‬
‫ہم پت یوں(اجیسام پری یا اور میں) گارڈن آتیرنا میں گھو میے نودوں کو نائی دے رہے بھے ییھی میری‬
‫ئ‬ ‫ُ‬
‫ئظر اوپر اس خو صورت ہرے پر پڑی جشکا دنوانہ یں آج ک ہوں وہ آنان کو گود یں اب ھانے‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫چ‬
‫ُ‬
‫ہم پت یوں کو دنکھ رہی بھی میری ئظروں کی پیش مجسوس کر کے اس نے میری طرف د ک ھا اور‬
‫ن‬
‫سرمگین مسکراہٹ نے اسکے ہوی یوں کا اجاطہ ک یا وہ آنان کو ل یکر نالکنی سے جلی گنی اب میرا دل‬
‫بھی نہاں کہاں لگ یا ب ھا نہانا ڈھونڈ کر میں ئکلیے لگا ب ھا کے وہ آنان کا ہابھ ب ھامے ہمارے فریب‬
‫ُ‬
‫جلی آئی میں مسکرانے ہوے اسے دنک ھیے میں مگن ب ھا اس نات سے نےحیر آنان صاحب‬
‫میرے ہابھوں سے نایپ لتیے میری طرف آرہے بھے ہوش نو یب آنا حب نکدم سے نائی کی بھوار‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫متہ پر پڑی قصا میں جاروں کی ہیسی گوتچی میں نے آنان کو اب ھا کر اوپر اوج ھاال۔۔ ا کی سی‬
‫ی‬‫ہ‬

‫ایسی سروع ہوئی کے نل ب ھر کو بھی نا رکی اسکے آگے کے دو دایت ہیسیے ہوے ئظر آرھے‬
‫بھے۔۔ اجیسام اور پری یا کی ہیسی بھی اس ہیسی میں سامل ہوگنی اور میرے روح نک میں سکون‬
‫کی لہر دوڑ گنی سا میے ک ھڑی میری زندگی مج یت ناش ئظروں سے مج ھے دنکھ رہی بھی اور ک یا جا ہیے‬
‫مج ھے؟؟؟؟‬
‫‪35‬‬
‫ناد رک ھیے۔۔۔‬
‫ن‬ ‫غ‬ ‫ُ‬
‫خو کھونا ہے‪ ،‬اس کا م یں‬
‫ہ‬
‫خو نانا ہے‪ ،‬وہ کسی سے کم نہیں‬
‫خو نہیں ہے‪،‬وہ انک خواب ہے‬
‫اور خو ہے‪ ،‬وہ الخواب ہے‬
‫جیم سد۔۔‬

‫‪36‬‬

You might also like