Professional Documents
Culture Documents
#از_یسرا
” تمہاری اوقات ہے یہاں بیٹ ھنے کی؟؟؟ “ وہ ات نی زور سے دھاڑا کہ اسکا دل کاتپ اٹ ھا۔۔۔
ب
ڈ تپ رنڈ شرارے میں مل بوس وہ ت یڈ پر یٹھی ا نتے شوہر کا ات تظار کر رہی ٹ ھی جس سے کچھ دپر یہلے اسکا
س
نکاح ہوا ٹ ھا اسکا دل کسی شو کھے نتے کی طرح کاتپ رہا ٹ ھا۔۔۔ وہ و یسے ہی گ ھبرائی ہمی اسکا ات تظار کر
رہی ٹ ھی کہ اسکا شوہر روم میں داخل ہوا وہ دروازہ ک ھو لنے ہی تبزی سے اسکی طرف ل تکا اور ج ھیکے سے
ک
اسے نازو سے ھینچ کر ا نتے سا منے ک ھڑا ک یا۔۔
” چ یاخ “
وہ اسے ٹ ھبڑ سے نوازنا زہر نلے الفاظ اسکی سماع بوں سے گزار رہا ٹ ھا۔۔
” زندگی عذاب کر دونگا تمہاری موت مانگو گی تم “
س
اس نے ج ھیکے سے اسکا ہاٹھ نکڑا اور اسے ک ھینچیا ہوا روم سے ناہر لے آنا وہ ہمی چڑنا کی طرح اسکے ساٹھ
ک
ھنچنی خلی خا رہی ٹ ھی سبڑھ بوں سے اپرنے وہ اسے خال میں لے آنا جہاں مہمان گپ سپ میں گےل
1
ن ً
ہونے ٹھے اسکا نورا خاندان اس وقت خال میں موجود ٹ ھا۔۔ اس نے گرقت ڈھ یلی کر کے قرت یا اسے
ٹ ھی یکنے ہونے ات نی ماں سے کہا۔
” یہ ک یا کر رہی ٹ ھی مبرے روم میں؟؟؟ اسکی اوقات ہے مبری کمرے میں قدم رک ھنے کی؟؟ “ اسکی
دھاڑ سے اسکی یہن نک کاتپ اٹ ھی جو یہلی نار ا نتے ٹ ھائی کا ایسا روپ دنکھ رہی ٹ ھی۔
” یہ تمہاری ہی یس ید ٹ ھی مت ٹ ھولو “
اسکی ماں نے نخوت سے کہا
” یس ید ٹ ھی اب یہیں ہے!!!! ات یڈ مات یڈ اٹ یہ مچ ھے ا نتے روم میں نظر یہ آنے “ وہ اسےقہر پرسائی نظروں
سے گ ھور کر ا نتے روم میں خال گ یا دروازہ ت ید کرنے کی آواز نتچے نک س یائی دی۔۔
دلہن کے روپ میں سجی وہ زمین پر اوندھے منہ گری پڑی ٹ ھی ا نتے مہمانوں کے سا منے نےعزئی پر
یہلی دفعہ اس نے موت کی سدت سے دعا کی۔۔۔۔ اسکی علطی ک یا ٹ ھی صرف اتنی کہ جود کو عل تظ
نظروں سے نچانے کے لنے وہ پردہ کرئی ٹ ھی؟؟؟ اس نے سا منے ک ھڑی ات نی بیسٹ فرت یڈ کو دنک ھا جو قنح
م ید نظروں سے اسے دنکھ کر آنک ھوں ہی آنک ھوں میں کہ رہی ٹ ھی
ن ُ
” ک بوں اپڑ گ یا نارسائی کا ٹ ھوت؟؟ “ اس نے اتنی آ ک ھیں ت ید کیں نو گالوں پر آیسوؤں کا آیسار یہہ
نکال۔۔
” کہا ٹ ھا ناں خلنی آگ میں تم نے جود کو ج ھونکا ہے ....افسوس ہونا ہے کہ تم مبری بیسٹ فرت یڈ رہ خکی
ہو “ وہ مسکرائی نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوئی...
☆☆………….☆………….
2
” آئی انو سے مل کر خانا وہ تمہارا نوجھ رہے ٹھے “
” ہاں وہیں خا رہی ہوں مبری نوٹ نک کہاں ہے کل یہیں نو رک ھی ٹ ھی “ حچاب پڑپڑانے ہوے تبزی
سے انک انک دراز ک ھول کر چ یک کر رہی ٹ ھی تٹھی مظلویہ نوٹ نک ملنے پر خلدی سے وہ ت یگ اٹ ھا کر
ناہر کی طرف دوڑی۔۔۔
” انو آپ نے نالنا؟؟ “
” ہاں بینے آج نوات نٹ سے مت خانا میں جود ج ھوڑ آؤنگا آج جوپریہ ٹ ھی یہیں خا رہی “ ناتبر صاحب جو اچ یار
پڑھ رہے ٹھے بینی کو آ نا دنکھ اچ یار رکھ کر اٹھ ک ھڑے ہونے۔۔
” نانا جوپریہ کا نو روز کا یہایہ ہے اس ہفنے یہ اسکی بیسری ج ھنی ہے حب ابی یڈبیس کا اشو ہوگا تب اسکی
یی سٹمٹھ ب
عفل ٹ ھکانے آنے گی “ حچاب نفاب یہن کر نات ک پر ل کر ھی۔۔ ساٹھ ہی اس نے جوپریہ کی
ٹ
3
گ گ ن ُ
ل
حچاب نے ا نتے ٹ ھائی اسامہ کو کال کر کے ینے کے لنے النا۔ ھر آنے ہی وہ ک ھانا ک ھا کر شو نی آج
حچاب اور جوپریہ کو مہوش کے گ ھر خانا ٹ ھا جہاں مہوش کی دادی نے م یالد کی نقرتب رک ھی ٹ ھی۔
” حچاب تم ت یار یہیں ہوبیں۔۔ “
ً
جوپریہ آمنہ(حچاب کی امی)سے مل کر فورا اسکے کمرے میں خلی آئی جہاں حچاب ات یا نفاب یہن رہی
ٹ ھی۔۔
” اف خدا کی ت یدی آج نو اس نفاب کا تنچ ھا ج ھوڑ دو “
ج
جوپریہ نے ھنچ ھال کر کہا
” حبردار جو دونارہ کٹھی ایسی نات کی۔۔۔ نفاب نو مبری خان ہے۔۔ اسے یہن کر لگ یا ہے میں یہت
ُ ُ
مچ ھے نچانا خاہ یا ہے۔۔ “ حچاب نے نفاب پن اپ کر کے تبز محفوظ ہوں ہر اس پری ظر سے جسے ہللا
ن
لہچے میں اسے چ یانا۔۔
” میں یس کہہ رہی ٹ ھی آج یہ یہ بو۔۔ تم خاتنی ہو ناں مہوش کی قٹملی کو وہ دو تنہ ج ھوڑو کبڑے ہی
نورے یہن لیں پڑی نات ہے اور مہوش جود ٹ ھی ایسی ہے ہم آدھا گ ھننہ نا زنادہ سے زنادہ انک گ ھننہ
وہاں بیٹ ھیں گے ٹ ھر مہوش کے روم میں خلے خابیں گے۔۔۔“ حچاب نے اسے سخت گ ھوری سے نوازا
ل یکن وہ ڈھ نٹ بینی نولنی رہی۔۔۔
” مہوش نے آج کال کی ٹ ھی کہہ رہی ٹ ھی انک نو آنے یہیں مبرے گ ھر اب مشکل سے آرہی ہو نو
آسائی سے خانے یہیں دونگی ل نٹ ناتٹ ہم نابیں کرنے رہیں گے و یسے ٹ ھی کل نو س یڈے ہے۔۔۔ “
4
جوپریہ نے آچری نات ٹ ھوک نگل کر اخازت طلب نظروں سے حچاب کو دنک ھنے کہا جس نے ناس پڑی
نک ہلکے سے اسکے شر پر ماری۔۔
“ جوپریہ نے ات یا شر سہالنا” ہاے ہللا
مچ س
” میں حب کہوں ناں اٹ ھو گ ھر کے لنے نکلیا ہے تب شراقت سے اٹ ھیا ھی اب لو ٹ ھائی ات تظار کر
خ
رہے ہیں۔۔ “ حچاب کہنے ہی روم سے نکل گنی جوپریہ ٹ ھی منہ میں پڑپڑائی اسکے ساٹھ خل دی۔۔ آمنہ
دونوں کو ناہر ج ھوڑنے آبیں ا نکے خانے ہی آمنہ ٹ ھی کچن کے کاموں میں مشغول ہوگ تیں۔۔۔
ب
” کینی دپر سے آئی ہو نار میں نور ہو رہی ٹ ھی اوپر سے دادی نو آج مبری شوت یلی ماں پن یٹھی ہیں جھوئی
ج ھوئی نات پر نوک رہی ہیں ۔۔۔ “ مہوش ایہیں دنک ھنے ہی جوشی سے آکر ان سے ل نٹ گنی۔ حچاب سے
مل کر وہ جوپریہ سے ملی۔۔
” ج ھمک ج ھلو نلین ناد ہے نا “ مہوش نے جوپریہ سے گلے لگنے کہا۔ جس پر جوپریہ نے جون جوار نظروں
سے حچاب کو گ ھورنے کہا
” حچاب کے ہونے ہونے کوئی نلین کام یاب ہو سک یا ہے؟؟ ” مہوش ئی ئی اماں ئی آپ کا نوجھ
رہی ہیں “ مالزمہ نے آکر مہوش کو اطالع دی جس پر وہ خلدی سے دونوں کو لے کر دادی کے ناس
خلی گنی۔۔
ُ
” ڈوتٹ وری جوپریہ! حچاب مان خانے گی دادی کو نولوں گی اسے روک لیں۔۔“ دادی کے ناس خانے
ساٹھ مہوش نے جوپریہ کے کان میں دھبرے سے کہا۔۔ جوپریہ نے یس شر ہالنا اسے حچاب سے کوئی
اج ھی ام ید یہیں ٹ ھی انک دو دفعہ حچاب یہاں جوپریہ کے ساٹھ آئی ٹ ھی حچاب کا رویہ یہاں نارمل ہی ہونا،
5
ل یکن انک دن انکا دپر نک ر کنے کا نلین ت یا تب حچاب نے فسمیں دنکر اس سے گ ھر خلنے کے لنے کہا وہ
گ ن س ٹ ہ س ت ُ
اس دن ا نی ڈری می ہوئی ھی کہ جوپریہ ا کی خالت د کھ کر جود پریسان ہو نی۔۔ جوپریہ نے اس سے
ُ
یہت نار نوج ھا ل یکن حچاب نے طی تغت چرائی کا کہہ کر نال دنا۔۔۔ اس دن ٹ ھی حچاب یہاں م یالد ابی یڈ
کرنے آئی ٹ ھی اور وہ یہلی نار ہی ٹ ھا حب جوپریہ اور حچاب دادو سے ملیں وریہ ہمیشہ یس مہوش سے انکا
س یا ٹ ھا کہ تمازی ہیں اور گاؤں کے رہہن سہن کی عادی ہیں تٹھی سہر کی آب و ہوا ایہیں یہیں لگنی۔۔
” دادو میں اتنی فرت یڈز کو رسبو کرنے گنی ٹ ھی۔۔۔ “ دادو نے عی یک کے تنچ ھے سے حچاب اور جوپریہ کو غور
سے دنک ھنے ساٹھ اتنی نوئی پر افسوس ک یا جو ا نکے ساٹھ رہ کر ٹ ھی یہ سدھری۔۔
” ماساہلل کینی ت یاری نچیاں ہیں ،ت یک سبرت ناچ یا دنکھو کس طرح دو تیا ل یا ہے کہ شر سے ڈھلک یہ
ن ت ھ ٹ ن ھ ک ن
ن م ج
خانے۔۔ “ دادی کی آ یں نو حچاب کا اس طرح ڈھکا ھیا شرانا د کھ کر ج ک ا یں جوپریہ ا نی عرف
سن کر ج ھٹ سے ان سے گلے ملی چ یکہ نفاب میں ج ھنے حچاب کے ہوتٹ مسکرانے یہ خانون اسے یہلے
ہی دن سے یہت اج ھی لگی ٹ ھیں حچاب ا نکے سا منے احبرامأ ج ھکی دادی کی نو جوشی کا ٹ ھکایہ یہ رہا ایہوں
نے سفقت ٹ ھرا ہاٹھ اسکے شر پر ٹ ھبرا
” ماساءہللا چنے ماں ناپ کی پرورش ِدکھ رہی ہے“ دادی نے اسے جود سے لگانے کہا۔۔ یہت یہلے اکبر
لوگ پزرگوں کے سا منے ج ھکنے اٹ ھیں احبرامأ عزت د نتے ،نچانے آج کل ک بوں یہ رواتت چٹم ہوگنی۔۔۔
” دادو اب کیسی طی تغت ہے آپ کی؟؟ مہوش ت یائی ہے آپ ہارٹ بیش نٹ ہیں “
” یہ ٹ ھر شروع ہوگنی دادی اماں “ جوپریہ نے مہوش کو دھبرے سے کہنے کوقت سے ان دونوں کو دنک ھا
جو انک دوشرے سے نچ ھڑی یہ بوں کی طرح گف یگو کر رہی ٹ ھیں۔۔۔۔
6
” یس چنے عمر کا نفازہ ہے “ دادو نے ُدکھ ٹ ھری مسکراہٹ سے کہا۔۔
” دادو م یالد والی آگنی خلیں مہمان ٹ ھی ات تظار کر رہے ہون گے۔۔ وہاں کوئی پڑا ہے ٹ ھی یہیں۔۔ “
دادی جو حچاب پر شوالوں کی نوج ھاڑ کرنے والی ٹ ھیں یہ سن کر ج ھڑی سٹم ٹ ھال کر اٹ ھنے لگیں کہ حچاب
نے ایہیں سہارا دنا مہوش جوپریہ کو ل یکر آگے پڑھ گنی چ یکے حچاب دادو کو خلنے میں مدد د نتے لگی۔۔
” تم کبڑے یہیں ندلو گی ک یا؟؟ حیبز یہن کر کون م یالد ابی یڈ کرنا ہے“ جوپریہ نے اسکے کبڑوں پر جوٹ
کی۔۔۔
” پڑا سا دو تیا اوڑھ کے بیٹھ خاؤنگی سلوار قم تض ہے یہیں اور ناقی کبڑے ا یسے ہیں کہ دادو نے دنک ھنے
ن
کو ت یارا ہوخانا۔۔۔ “ مہوش نے آنکھ دنانے ہیسنے ہونے کہا جوپریہ افسوس سے اسے د ک ھنی رہ ہی ہللا
گنی۔۔
م یالد کی نقرتب گ ھر کے نچ ھلے حصے میں ہورہی ٹ ھی.۔۔ جونصورئی سے اسینج ت بوانا گ یا ٹ ھا ہر طرف نازہ
ک ن
گالنوں کی مہک ٹ ھی حچاب نے اندر آنے ہی نفاب اور ع یانا ا نار کے رکھ دنا دادو اسے د نی رہ یں
ت گ ھ
جونصورت نو وہ ٹ ھی ہی ل یکن اسکے ت یک ھے نفوش نے اسکے جسن کو خار خاند لگا دنے اور کاخل سے ٹ ھری
ن
آ ک ھیں اسکے جسن کو نک ھار رہی ٹ ھیں۔۔
دادو حب نچ ھلی نار اسے ملیں ٹ ھیں تب دپر سے آنے کے ناعث حچاب نے انک نل کو نفاب یہیں ا نارا
ٹ ھا اور ک ھاۓ نتے نغبر ہی خلی گنی۔۔
دادو نے اسے اسینج پر ا نتے ساٹھ بیٹ ھانا حچاب کو آج کنی جہرے نظر آنے جو عام دنوں میں گ ھر رہ یا نو دور
نلکہ گ ھر یسرنف ہی مہمانوں کی طرح النے ٹھے۔۔ مہوش کی امی نائی اور ٹ ھائی نک سج کے مہمانوں کی
7
طرح کونے میں بیٹ ھیں کوقت سے ہر آنے ت یدے کو دنکھ رہی ٹ ھیں مہوش ٹ ھی جوپریہ کو ل یکر دور خا
ب
یٹھی م یالد شروع ہونے ہی خاموشی ج ھاہ گنی یس اس جونصورت لڑکی کی آواز نورے ہال میں گونج رہی
ٹ ھی اٹ ھی م یالد شروع ہونے آدھا گ ھننہ ہی ہوا ہوگا کہ مہوش جوپریہ کو ل یکر گ ھر کے اندر داخل ہوگنی آہسنہ
آہسنہ مہوش کی امی اور نائی ٹ ھی نکل گ تیں۔۔۔ حچاب کو افسوس ہوا کم سے کم دادی کا دل رک ھنے کے
لنے کچھ دپر اور بیٹھ خابیں۔۔
” بینے ان پر دھ یان یہ دو ساری زندگی گزر گنی انکی یہ چرک تیں دنکھ کر “ دادی دکھ ٹ ھرے لہچے میں کہہ کر
م یالد پڑ ھنے وال بوں کی طرف م بوجہ ہوگ تیں حچاب ٹھی شوچ ج ھیک کر انکو سنے لگی۔۔۔
دعا کے نعد وہ اندر خلی آئی انک انک قدم اسکا ٹ ھاری ہو رہا ٹ ھا اسکے لب ہل رہے ٹھے جس کی شوچیں
یہاں آنے ہی اسکے دماغ میں گردش کربیں حچاب دعا کر رہی ٹ ھی وہ یہاں یہ ہو۔۔۔
ہی
نے اسکی سن لی وہ نخبرتت مہوش کے روم کے ناہر جی اور ت یا وقت صا ع کنے تبر کی تبزی سے اور ہللا
ن ن
اندر داخل ہوئی۔۔
ُ
” شرم نام کی حبز ہے؟؟؟ اس طرح دعا کے نغبر اٹھ آبیں تم دونوں “
وہ آنے ہی ان پر چڑھ دوڑی۔۔۔
ُ
” حچاب تم نے س یا یہیں جس نے کی شرم اسکے ٹ ھونے کرم “
مہوش نے کہنے ساٹھ اسے نکڑ کے ستگل صوفہ پر تٹ ھانا۔۔۔
” مہوش تمہیں ذرا اجساس یہیں سال میں انک دفعہ دادو م یالد کرائی ہیں اس میں ٹ ھی تم نک کے بیٹھ
یہیں سکتیں “
8
مہوش اسکی نات ان سنی کرئی دونوں ہاٹھ کان پر ر کھے ک ھانا لینے خلی گنی ل یکن جوپریہ کو ٹ ھیسا گنی جو
داتت بیسنی رہ گنی۔۔
” نار مہوش زپردسنی اٹ ھا کے لے آئی میں ک یا کرئی “ حچاب اسے انک ٹ ھر نور گ ھوری سے نوازنے کے نعد
ک ھڑکی کے فرتب آکر ک ھڑی ہوئی۔ وہ ہوا کے شرد ج ھو نکے کو محسوس کر رہی ٹ ھی کہ مہوش ک ھانا ل یکر آگنی
بی بوں نے جوش گوار ماجول میں نانوں کے ساٹھ ک ھانا ک ھانا ٹ ھر کچھ دپر بیٹ ھنے کے نعد حچاب نے گ ھر
خانے کی ر ٙٹ لگا لی مہوش کو مات یا ہی پڑا ک بوں کہ وہ اسے آت یدہ یہ آنے کی دھمکی دی رہی ٹ ھی۔
مہوش منہ ٹ ھالنے دادی سے مالنے کے لنے ا نکے روم میں لے آئی۔۔
” دادو اب اخازت دپں ہم خلنے ہیں یہت دپر ہوگنی ہے “
” ارے بینے ٹ ھوڑی دپر ُرک خاؤ تم سے نابیں کرنے کے لنے نو سب کو ج ھوڑ کے اندر خلی آئی۔۔ “
” دادو ٹ ھر آخابیں گے اٹ ھی یہیں گنی نو امی یہت پریسان ہونگی انو ٹ ھی آج رات گ ھر پر یہیں ۔۔ “ وہ
مچ نت سے ا نکے آگے ج ھکی دادی نے اسکی نے داغ بیسائی جومی۔۔۔
” دادو ڈارل یگ!!! “
وہی وقت ٹ ھا حب حچاب نے مردایہ آواز سن کر جوف سے نفاب لگانا خلدنازی میں اسکا ہاٹھ لرز رہا ٹ ھا
لکین دروازہ ک ھولے وہ سحص اسکی کاروائی دنکھ حکا ٹ ھا وہ ت یا کسی کی پروا کنے آگے پڑھا اور دادی کو گلے
ُ
لگانا اس طرح کہ اس سحص کا نازو حچاب کے نازو سے نچ ہوا۔۔۔۔ حچاب کو سخت ناگوار گزرا اسے نقین
ٹ ھا اِ س سحص نے یہ خان نوجھ کر ک یا ہوگا۔۔
9
” منہ ک بوں ٹ ھالنا ہے اب آنو گ یا “ اس سحص نے کہنے ساٹھ اتنی دادی کی بیسائی جومی۔ حچاب خاموشی
سے کمرے سے نکلی اسکے تنچ ھے ہی جوپریہ ٹ ھی۔۔ دادی نے ا نتے نونے کو گ ھوری سے نوازا اور منہ ٹ ھبر
ل یا۔۔ چ یکے وہ سحص حچاب کو خانے ہونے دنک ھیا رہا حب نک وہ نظروں سے اوج ھل یہ ہوئی۔۔
☆☆………….☆………….
” نچاؤ۔۔۔ مما۔۔مما یہ۔۔۔۔ انکل۔۔۔۔ “
ُ
وہ آٹھ سال کی معصوم نجی کچھ نولنی اس سے یہلے ہی اس سحص نے نجی کے منہ پر ہاٹھ رکھ کی اسکی
چنخ کا گال گ ھوت یا۔۔۔ کمرے میں وجست ناک خاموشی ج ھا گنی۔
اسے ُپری طرح نوچ کر اب وہ وجسی درندہ جوف سے اس نجی کو دنکھ رہا ٹ ھا اگر کسی کو ت یا خل گ یا نو؟؟
یہ شوچ آنے ہی اسکے ما ٹھے پر یشینے کے تٹ ھے فظرے تمودار ہونے ناہر سے مسلسل نچ بوں کی رونے کی
ُ
آوازپں آرہی ٹ ھیں انک ہی رٹ لگانے وہ وایس اس درندے کو اکسا رہی یں۔۔۔
ھ ٹ
10
اسکا نورا وجود یشی نے میں شرانور ٹ ھا وہ شر کو دابیں نابیں ہال کر اس جہرے سے دور خا رہی ٹ ھی جو اسکے
فرتب پر آ نا خا رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔ گ ھنی مونچھوں نلے ہوتٹ ستظات نت سے مسکرا رہے ٹھے۔۔ وہ سحص اِ سے ُنال
رہا ٹ ھا اِ سے آوازپں دے رہا ٹ ھا۔۔
” حچاب یہاں آؤ میں سمچ ھا نا ہوں “
وہ ستظان مسکرا رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔ حچاب ج ھونے ج ھونے قدم اٹ ھانے اس کے ناس خا رہی ٹ ھی۔۔ انک انک
قدم پر جوف مزند پڑھ رہا ٹ ھا۔۔۔۔۔
یہ جواب ہے ہاں یہ سچ یہیں ہو سک یا اسکا ذہن خاگ رہا ٹ ھا ل یکن جسم چرکت کرنے سے قاصر ٹ ھا
ن
وہ اٹ ھیا خاہنی ٹ ھی خاگ یا خاہنی ٹ ھی اس ٹ ھیانک جواب سے ل یکن کوشش کے ناوجود اسکی آ ک ھیں یہیں
کھل رہی ٹ ھیں وہ روک یا خاہنی ٹ ھی جود کو آگے پڑ ھنے سے ل یکن اسکا جسم اسکے دماغ کا ساٹھ یہیں دے رہا
ھ ج
ٹ ھا تٹھی کسی نے ھوڑ کر اسے اٹ ھانا۔۔۔
چن
ن
” حچاب “ ج ھٹ سے اس نے آ ک ھیں ک ھولیں ،اسکا ذہن ت یدار ہوا نل ٹ ھر میں اسکے ذہن نے سا منے
موجود اس جہرے کو یہچانا یہ اسکی ماں ٹ ھی ہاں یہ حچاب کی امی ٹ ھی ،ذہن نے آ گاہی دی نو جسم نے
چرکت کی وہ اتنی ماں کے گلے لگ کر ٹھوٹ ٹ ھوٹ کے رو پڑی۔۔۔
” یس مبری خان کوئی یہیں ہے۔۔۔۔ میں ہوں ناں کوئی ہاٹھ نو لگانے مبری گڑنا کو۔۔۔ ہاٹھ نوڑ دوں
ب ُ
اسکے۔۔۔ “ ح چاب کی ماں وہیں یٹھی حچاب کا شر اتنی گود میں ر کھے اسکے نال سہالنے لگیں حچاب نے
ٹ ھی سچنی سے انکا انک ہاٹھ اتنی گرقت میں ل یا۔۔۔۔ آج ٹ ھی اسکی آنکھوں میں جودہ سال یہلے واال جوف
ٹ ھا۔۔۔۔
11
آمنہ نے حچاب کی بیسائی جومی وہ ہر رات اسے دنک ھنے آئی ہیں یہ جواب ا نکے لنے عام ہے ل یکن انکی بینی
کے لنے ہر نار تنی آزمایش آج ٹ ھی وقت پر آکر ایہوں نے حچاب کو حگا دنا۔۔۔ ل یکن یہ صرف جوب ٹ ھا
انکی دعا ہے یہ جواب جواب ہی رہے ل یکن کون خانے زندگی نے آگے ک یا ک ھیل ک ھیلیا ہے۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
” مما مچ ھے ڈرات بور انکل کے ساٹھ یہیں خانا۔۔۔ “
پرت یا کا مرج ھانا جہرہ دنکھ کر انک نل کو اسکے چرکت کرنے ہاٹھ ُرک گنے جوف کی گہری لہر اسے ات نی بینی
کے جہرے پر صاف نظر آرہی ٹ ھی۔
” ک بوں بی یا؟؟ انکل نے ڈات یا ہے “
” یہیں وہ مچ ھے ت یار کرنے ہیں ..اور وہ “ ..اسکے ہاٹھ لرز ا ٹھے ہاٹ ھوں میں ٹ ھامی نا سنے کی پرے گرنے
گرنے نجی۔۔
” میں نو آپ کو ت یار کرنا ہوں یہ راتنہ بی یا “
پرائی ناد نے اسے مزند جوفزدہ کردنا۔۔۔۔۔
ّ
“ اور ک یا؟؟ “ الل ہوئی عصے ٹ ھری آنکھوں سے اتنی بینی کو دنک ھنے ہوے نوج ھا اس وقت اسکا دل کاتپ
رہا ٹ ھا اسکی بینی نچانے ک یا کہنے والی ٹ ھی؟؟ ا سنے نا سنے سے ٹ ھری پرے بی یل پر رک ھی۔
” مچ ھے یہاں ہاٹھ لگانے “
ّ
پرت یا نے اتنی گردن پر ہاٹھ رک ھنے اب کے عصے سے کہا وہ معصوم ان نانوں سے انچان اتنی نایس یدندگی طاہر
کر رہی ٹ ھی چیسے ڈرات بور کا عمل اسے اج ھا یہیں لگا۔۔۔
12
” مچ ھے ان سے ڈر ٹ ھی لگ یاہے مما۔۔ “ اب کی پرت یا آکر اسکی نانگوں سے چ یک گنی ا سنے نلک ج ھ تکانے
نغبر ج ھک کے اسے ا تنے سینے سے لگانا۔۔۔
” نا مبرے خدا!!!!! کویسی ٹ ھول ہوئی مچھ سے؟؟ مبرے کس عمل کے ندلے نو نے مچ ھے ا یسے جہٹم
میں ڈال دنا۔۔ چیسے مالک و یسے نوکر۔۔۔ اب میں ک یا کروں کیسے ا نتے نخوں کو ان سے محفوظ رک ھوں۔۔۔
ک یا مچ ھے؟؟ ہاں!! انک یہی راسنہ ہے مبرے ناس۔۔“ تبز خلنی دھڑک بوں کو سمیٹ ھا لنے اسکا دل رو رہا ٹ ھا
اب انک ہی راسنہ ٹ ھا اسکے ناس اس نے ج ھک کے پرت یا کے گال جومے۔
” آپ بیٹھ کے ٹ ھائی کے ساٹھ ناس یا کرو میں آئی ہوں۔۔ گ ھبرانا یہیں مما ہیں نا۔۔ “ وہ اسکا گال ٹ ھیک
کر تبزی سے اٹھ کے ا تنے کمرے میں خلی آئی سا منے ہی اسکا شوہر آفس خانے کی ت یاری کر رہا ٹ ھا نلیک
شوٹ میں مل بوس وہ جود پر پرق بوم ج ھڑک رہا ٹ ھا۔۔
وہ دھٹمے قدم اٹ ھائی اسکے تنچ ھے آن ک ھڑی ہوئی اسکا شوہر اسکی موجودگی محسوس کرنے حبرت سے تنچ ھے
مڑا۔۔
” ک یا ہوا؟؟ “
” مچ ھے تم سے نات کرئی ہے۔۔ “ نظرپں ج ھکانے ہاٹ ھوں کو آیس میں مسلنے وہ اسے پریسان لگی
” کرو “ نےت یازی سے کہنے وہ ُمڑا اور ڈریس یگ پر رک ھا فون اور والٹ اٹ ھانا
” ڈرات بور کو نکال دو اسکی خگہ کوئی۔۔۔ “
ُ
” ک بوں؟؟ “ چینی تبزی سے اس نے ات یا خدشہ ت یان ک یا اشی تبزی سے اسکا شوہر تنچ ھے ُمڑا
13
س ُ
” وہ صچنح آدمی یہیں۔۔ ا کی ظرپں ،چر یں اس سے لے کہ وہ پرت یا ۔۔۔ “ زنانے دار ھبڑ کی آواز
ٹ ہی ت ک ن
خاموش کمرے میں گونجی اسکے شوہر نے سچنی سے اسکے نازو کو ج ھکڑے جود سے فرتب ک یا ات یا فرتب
کے اِ سکی ت بوی اِ سکی سایشیں ا نتے جہرے پر محسوس کر رہی ٹ ھی
ن ُ مچ س
مت
” تم ھنی ک یا ہو جود کو؟؟ آسمان سے اپری پری ہو؟؟ ہر مرد تمہارا دنوایہ ہے؟؟ ہیں د ک ھنے کے
ّ
عالوہ کسی کو کوئی کام یہیں؟؟۔۔۔ “ عصے سے کہنے ا سنے ج ھیکے سے اتنی ت بوی کو ت یڈ پر تنچا اور سات یڈ
سے نائی کا ٹ ھرا گالس ا نتے خلق سے ا نارا ۔ اسکی ت بوی سیٹ ھل کر ت یڈ پر بیٹھ خکی ٹ ھی اِ شی رونے کی
ُ
ام ید ٹ ھی اسے وہ نلک ج ھ تکانے نغبر اسکی انک انک کاروائی دنکھ رہی ٹ ھی۔۔
ّ
اس وقت عصے سے اسکی دماغ کی رگیں ٹ ھٹ رہی ٹ ھیں۔۔ خالی گالس رک ھنے کے نچاۓ اِ سنے نوری فوت
سے دنوار پر دے مارا اور اِ سکے ساٹھ ت یڈ پر اِ سکے سا منے آبیٹ ھا اِ سکے نےخد فرتب اور ٹ ھوڑی سے نکڑ کے اسکا
جہرہ اونچا ک یا
” ا نتے نارے میں ک یا کہ یا ہے تمہارا؟؟ یہت نارسا ہو نا ک یا ک یا اب نک؟؟ نولو ت بوی کے ہونے ہونے
تمہارا شوہر ناہر منہ مارنا ٹ ھرنا ہے۔۔ سدند نقرت کرنا ہے تم سے ک یا اسکے دل میں خگہ ت یا نائی ؟ تم چیسی
نارسا لڑک یاں نو دن رات انک کر کے شوہر کے دل میں گ ھر ت یائی ہیں تم نے اب نک ک یا ک یا نولو؟؟ نا
کسی معجزے کا ات تظار ٹ ھا؟؟ تمہارا شوہر تمہارے تبروں میں آن گرے گا۔۔۔ “ وہ ہیسا زہر چ ید
ہیسی۔۔۔۔
14
” میں تمہیں شوہر ماتنی ہی یہیں نو ات تظار کیسا؟؟ اور یہ ہی کوئی معجزہ ہونا مبرا جساب تم سے ہللا
لےگا۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے نےجوقی سے نولی۔۔۔ اِ سکی ایہی نانوں سے اِ سکے شوہر کے دل
ُ
میں اِ سکے لنے نقرت مزند پڑھ خائی آچر ات یا ٹ ھکرانا کہاں ق بول ٹ ھا اسے۔۔۔۔
دلوں کا ” تمہیں لگ یا ہے تم یہت معصوم ہو؟؟ میں طالم ہوں طلم کرنا ہوں؟؟نو انک نات ناد رک ھیا ہللا
کو وہ غوربیں یہیں یس ید جو رو رو کر موت مانگنی ہیں۔۔ “ کہنے ساٹھ اس نے خال یہبر خات یا ہے اور ہللا
ً ُ
کسی ت تکار سے کی طرح اِ سے ج ھوڑا اور اٹھ کے خانے لگا وریہ نقی یا آج وہ اِ سے ق یل کر د تیا۔۔۔
تم سے ہر جساب ل تگا مبرے انک انک آیسو کا تم سے جساب ل تگا میں ” تم رشوا ہوگے دنک ھیا ہللا
ُ
دنکھوں گی تمہیں پڑ تیا ہوا رونا ہوا خدا کے سا منے گڑگڑانے ہونے ل یکن دنک ھیا اسے ٹ ھی تم پر رجم یہیں
آنے گا۔۔۔ تم جوار ہوگے در در خاکر اسے ڈھونڈو گے معاقی مانگو گے تمہیں وہ یہیں ملی گا ،کہیں یہیں
ی ی م ُ
ملے گا ،تم اِ س دت یا یں اسے ڈھونڈنے رہو گے کن افسوس وہ یں لےگا۔۔۔ بونکہ وہ م یسے لوگوں
چ ت ک م ہ ل
ُ
کا یہیں ہونا یہیں ہونا۔۔ تم قانل ٹ ھی یہیں کہ اس کے سا منے شر اٹ ھا کو۔۔۔ م چرام ک ھانے ہو چرام
ت س
بینے ہو۔۔ چرام ر سنے ت یانے ہو خالل تم چیسوں کے لنے یہیں۔۔ “
وہ تنچ ھے سے رونے ہوے اسے نددعابیں دے رہی ٹ ھی ل یکن اس کے شوہر کو پروا کہاں ٹ ھی اسکی
ً
ام بورت نٹ م تی یگ ٹ ھی جو نقی یا اسکے لنے یہت اہم ٹ ھی....
” ا یسے مسلمانوں پر شو نونوں کی سالمی “ حچاب نکس ل یکر کالس سے نکلی نو اسکی نظر سا منے فون پر نات
کرئی لڑکی پر پڑی جس نے حیبز کے ساٹھ سارٹ شرٹ یہنی ٹ ھی ساٹھ شر پر سل تقے سے حچاب ل یا
ٹ ھا۔۔۔
15
” حچاب ُحپ رہو وہ سن یہ لے “ حچاب کے ساٹھ خلنی جوپریہ نے داتت بیسنے کہا۔حچاب کی آواز اتنی
نلید ٹ ھی کہ وہ لڑکی آرام سے سن سکنی ٹ ھی۔۔۔
ُ
” اگر وہ لڑکی سن لینی کی یا پرا لگ یا اسے؟؟ “
” کاش سن لینی ساند عفل آخانے پر وہ نو ا نتے عاشق سے نات کرنے میں مصروف ہے “ حچاب نے
نےت یازی سے کہا۔۔۔
” ُحپ حچاب یہاں سے نکل خابیں ٹ ھر ات یا ل یکجر د تنی رہ یا نلکہ خا کر مات یک پر اعالن کرنا “ جوپریہ نے ت یا
ن
لچاظ تبز لہچے میں کہا ک بوں کہ اٹ ھی ٹ ھی وہ لڑکی ناس ک ھڑی فون پر نات کر رہی ٹ ھی۔ حچاب اسے آ ک ھیں
دک ھائی آگے خل دی جوپریہ ٹ ھی اسکے ساٹھ خلنی گارڈن اپرنا میں آگنی۔۔۔
” حچاب ک یا مسلہ ہے تمہیں؟؟ انکی مرضی وہ جو کرپں تم کون ہوئی ہو کسی کو حج کرنے والی؟؟ ان
س
سے اتنی پرانلم ہے؟؟ مچ ھے نو ٹ ھر ت یا یہیں ک یا ھنی ہوگی میں نو شر پر دو تنہ نک ہیں ینی “ دونوں
ل ی مچ
ّ
نوت بورسنی کے ناس تنے گارڈن میں آگ تیں جوپریہ نے حچاب کے بیٹ ھنے ہی عصے سے شرخ جہرہ لنے اسے
کہا حچاب اتنی تبزی سے خل رہی ٹ ھی کہ جوپریہ اسکا ساٹھ د نتے د نتے ہا بینے لگی ۔۔۔۔
” یہیں تم اس سے یہبر ہو جو نارسائی کا نانک یہیں کرئی وہ نو آدھی انگرپز آدھی مسلمان تنی ٹ ھرئی
ہیں۔۔ خان نوجھ کر مردوں کو جود کی طرف اپرنکٹ کرنے کے لنے حچاب ل یکر نارسائی کا ڈھونگ کرپں
گی نا ٹ ھر حیبز یہن کر سب کی نظروں کا مرکز تنی ٹ ھرپں گی۔۔۔ “ حچاب نے ٹ ھی اسے اشی کے لہچے
میں جواب دنا۔۔
16
” حچاب وہ کوئی نارسائی کا نانک یہیں کربیں کوئی جود کو حچاب میں کمقربی یل ق یل کرنا نو کوئی نفاب میں
وریہ یہاں نو ع یانا کے ساٹھ ٹ ھی لڑک یاں نفاب سےزنادہ حچاب لینی ،تماز پڑھ تیں لڑکوں سے نابیں کربیں
ٹ ھر ک یا وہ ٹ ھی نارسائی کا ڈھونگ کرئی ہیں؟؟؟ “
” لڑکوں سے نات کرنا گ یاہ یہیں یس ان سے پرم لہچے میں یہ مچاطب ہو کے تنچ ھے ہی لگ خابیں وریہ
ک یا قٹم یل تنجرز یہیں کربیں لڑکوں سے نابیں؟؟ “ وہ کہاں اتنی علطی مانے والی ٹ ھی پڑخ کے جواب دنا
” ا نکے نارے میں ک یا کہ یا ہے جو نفاب میں نوت بورسنی کے دوسبوں کے ساٹھ نات یک پر خائی ہیں اور
تمہیں کیسے ت یا وہ لڑکی ا نتے عاشق سے نات کر رہی ٹ ھی؟؟ “ جوپریہ کے ما ٹھے کے نل اسکی نات سن کر
کچھ اور پڑھ گنے
ی ی ش ن ُ
ت ل
” اس لڑکی کو د کھ کے ہی گ رہا ٹ ھا ا نے عا ق سے نات کر رہی ہوگی ا سی لڑک یاں ہی کام کرئی
ہیں۔۔
یہ ن
اور تمہیں ہی ایسی نفاب وال یاں ملنی ہیں مچ ھے نو آج نک کوئی ایسی یں د ھی۔“جوپریہ کو ا کی شوچ پر
س ک
21
” جوپریہ تم نے دنک ھا وہ۔۔ وہ گ ھی یا سحص وہ گ یدا ناناک ایسان اس نے مچ ھے ج ھوا۔۔۔!!!! ا سنے مچ ھے ٹ ھی
ناناک کردنا۔۔۔ اسکی۔۔ اسکی ہمت کیسے ہوئی مچ ھے ہاٹھ لگانے کی۔۔۔“ جوپریہ حبرت سے تت تنی اسے
دنکھ رہی ٹ ھی ٹ ھر کوئی اور اسکا تماسا د نک ھے اس سے یہلے جوپریہ اسکا ہاٹھ نکڑ کر تبزی سے آنو ل یکر گ ھر
آگنی۔۔۔
” تمہیں ہوا ک یا ٹ ھا آر نو م یڈ؟؟ کیسی ناگلوں چیسی چرک تیں کر رہی ٹ ھی وہاں اور ج ھوڑو ا نتے ہاٹھ کو
ّ
حچاب۔۔۔ “ جوپریہ نے عصے سے اسکا ہاٹھ نکڑا جسے وہ نار نار رگڑ کر شرخ کر خکی ٹ ھی۔۔
گ ھر آنے ہی کوئی دس ت یدرہ نار وہ ا نتے ہاٹھ کو دھو کر ُپری طرح رگڑ خکی ٹ ھی جوپریہ اسکی انک انک
ن
کاروائی خاموشی سے د ک ھنی رہی ل یکن اب مزند اس میں پرداست کرئی کی ہمت یہیں ٹ ھی۔۔۔
” ہاں ناگل ہو خکی ہوں۔۔ اس نے ....اس نے خان نوجھ کے یہ چرکت کی ناکہ میں نےسکون
چ
رہوں۔۔ “ نچنی خالئی وہ نکدم خاموش ہوکر ٹ ھر رونے لگی۔۔۔
” تم یہیں خاتنی جوپریہ میں نے جود کو کی یا سیٹ ھال کے رک ھا ہے۔۔۔ یہ دت یا چینے یہیں د تنی۔۔۔۔
ُ
معصوم نجی جوپریہ اسے نک یہ دت یا نوچ ک ھاگنی ۔۔۔۔ ج۔۔۔۔حب۔۔۔ ج۔۔۔۔۔حب راتنہ کے ساٹھ وہ
ُ
سب ہوا نو ہر انک کا کہ یا ٹ ھا اس کی ٹ ھی علطی ہوگی آچر سارا دن مچلے میں آوارہ گردی جو کرئی ٹ ھرئی ٹ ھی
تم جود ت یاؤ آٹھ سال کی۔۔۔۔مع۔۔۔۔۔۔ معصوم نجی آوارگردی؟؟ “ کہنے ساٹھ وہ ٹ ھوٹ ٹ ھوٹ کے رو
پڑی۔۔ جوپریہ نے اسے گلے لگانا
22
” حچاب۔۔ آئی اتم شوری نار۔۔ تٹ ک یا ت یا علطی سے نچ ک یا ہو؟؟ “ حچاب نے کچھ یہیں کہا وہ اس
سے دور ہو کر ت یڈ پر ل نٹ گنی اور خادر ا نتے اوپر اوڑھ لی صاف اسارہ ٹ ھا وہ ت نہائی خاہنی ہے۔۔۔جوپریہ
ٹ ھی البیس ت ید کر کے خاموشی سے نکل گنی۔۔۔
☆☆………….☆………….
” اپراز یہ نو مبرا گ ھر ہے ہمیں کلب خانا ہے آج تمہاری چ نت کی جوشی میں نارئی رک ھی ہے۔۔ “ مہک
التبرپری سے ُنک ایسو کرنے ہی اسکے تنچ ھے دوڑی ٹ ھی جو اسے ج ھوڑ کر اتنی کار میں خا بیٹ ھا ٹ ھا۔ مہک
ُ ّ
اسے عصے میں دنکھ کر کچھ ٹ ھی نوج ھنے کا ارادہ پرک کر کی ھی اور حپ خاپ آکر کار میں یٹھ
ب ٹ خ
گنی۔۔۔۔
” وپر وہ ہونا ہے جو الخاصل کو خاصل کر سکے۔۔ ایسی فصول چ نت کی جوشی م یانے میں مبرا کوئی
اتبرسٹ یہیں کار سے اپرو۔۔۔ “ وہ کار کی اسیبرنگ ٹ ھامے سچنی سے نوال مہک کا نارہ اسکی نات سن کر
ہائی ہوگ یا۔۔۔
” کس حبز کا عرور ہے تمہیں؟؟ اس سے زنادہ میں تم چیسے سات یکو ت یدے کو پرداست یہیں کر سکنی
میں نو ک یا کوئی ٹ ھی لڑکی تمہارے ساٹھ ر ہنے سے موت کو پرچنح دےگی گڈ نانے فور انور “ وہ ٹ ھ تکارئی ہوئی
کار کا دروازہ دھاڑ سے ت ید کر کے خلی گنی اپراز نے زور سے مکا اسیبرنگ پر دے مارا۔۔۔
” حچاب ناتبر۔۔۔۔۔۔تم ک یا ہو؟؟؟ ک بوں میں تمہیں ات یا شوچ یا ہوں؟؟ ک بوں تمہارے الفاظ کسی زہرنلی
ناگن کی طرح ڈ سنے ہیں مچ ھے۔۔۔ “ وہ کچھ دپر وہیں اس یہ یلی کو سلچ ھا نا رہا ٹ ھر زن سے کار گ ھر کی
طرف پڑھائی۔۔۔۔
23
” ئی اماں ک یا چرائی ہے اس میں؟ نام ہے انک ،اسی تیس ہے جونصورت ہے اور ک یا خا ہنے؟؟ “ فینحہ
نے انک لڑکی کی نصوپر ئی اماں کو دک ھائی جسے دنکھ کر ئی اماں ُپرا سا منہ ت یا کر رہ گ تیں۔۔۔
” کچھ یہیں یس سبرت خا ہنے جو اس میں یہیں۔۔۔ وہی ہے یہ جس نے ناپ کو کہا ٹ ھا اکاؤتٹ میں
بیسے ڈالوانا وریہ رات گ ھر یہیں آؤنگی یہ اگر مبرے رازی کی ت بوی تنی نو وہ تنچارہ نورے ملک میں اسے
ڈھونڈنا ٹ ھرے گا ،یہ اخالق ہے یہ تمبز یس م یک اپ کروا لو مدھو ناال پن کر آخابیں گی۔۔۔ “ ئی اماں
نے ناقاعدہ نصوپر بی یل پر تنجی۔ فینحہ نے تمشکل ع ّصہ ضتط ک یا چ یکے چ یات صاحب ا نتے فون میں مصروف
رہے و یسے ٹ ھی یہ ان کی روز کی حخ حخ ٹ ھی جس کی ایہیں عادت ہو خکی ٹ ھی۔۔۔
” ہانے رازی کہاں ہو نظر ہی یہیں آنے۔۔۔ “ مہوش جو ت یکسٹ کرنے میں مصروف ٹ ھی را زی کو اندر
آ نا دنکھ وہیں سے چنجی۔۔۔
” اسکو دنکھ نحہ ٹ ھکا ہارا گ ھر آنا ہے نائی د نتے کے نچانے ہانے کرنے بیٹھ گنی سالم فرض یہیں کیا نچھ
پر خل اٹھ نائی نال ٹ ھائی کو ہمیں دنکھ مچال ہے جو ٹ ھائی کے سا منے نغبر دو نتے کے ٹ ھی آبیں۔۔۔۔۔“
دادو نے اسے ک یدھے پر انک ج ھاتبڑ رس ید ک یا مہوش نے آنکھوں کی ت یل یاں گ ھوما کر ماں کو اسارہ ک یا۔۔
ن
ہم ا یسے آنکھوں کی ت یلیاں گ ھومابیں نو اماں وہیں سے آ ک ھیں نوچ لیں اور آج کل کی مابیں ” ہانے ہللا
یہ کام یہ کاج یس آ بینے میں جود کو دنکھ دنکھ کر ناالبیں لینی ہیں رہا سہا کام اس مونے مونانل نے کر
دنا۔۔۔۔ “ دادی نے مہوش کی یہ چرکت دنکھ دل پر ہاٹھ رک ھنے کہا اپراز وہیں سے انکی نوک ج ھوک سن کر
آکر ئی اماں کے ناس بیٹھ گ یا ا یسے کے تنچ میں وہ ٹ ھیں اور ا نکے دابیں نابیں طرف اپراز اور مہوش۔۔
24
ت نک ھ ً ھ ک ن ھ ک ن
ک
” ئی اماں آ یں جو نوچ لوں نو چنے د یں یسے؟؟ آپ دے دپں ا نی آ یں فورا سے نوچ کے دک ھاؤں
ً ن
گی ایسی کمی اوالد کی “ فینحہ نو و یسے ہی پرداست کی آچری خد پر ٹ ھی فورا سے پڑخ کر کہا ئی اماں نے
ن
ج ھٹ سے ناس پڑی عی یک آنکھوں سے لگائی چیسے اٹ ھی وہ اِ نکی آ ک ھیں نوچ لے گی۔۔۔
” یس زنان الئی ہو م یکے سے “ ئی اماں نے اونجی آواز میں طبز ک یا۔۔
” میں خال خا نا ہوں ،آپ شوق سے انک دوشرے کے نال نوچیں۔۔۔ “
اپراز اٹ ھنے ہی لگا ٹ ھا کہ دادو نے ہاٹھ نکڑ ل یا۔۔
ن
” نو بیٹھ خا ُحپ خاپ یہیں لڑ رہے۔۔۔ “ دادو نے اسے آ ک ھیں ِدک ھابیں
” رازی یہ دنکھو تمہارے لنے میں نے لڑکی یس ید کی ہے کیسی ہے۔۔ “
فینحہ نے اسے نصوپر ناس کی وہ نکڑنا اس سے یہلے دادو نے وہ نصوپر ل یکر مٹھی میں دنا کر اسے ٹ ھی تکا۔۔۔
” ج ھوڑ نو۔۔۔ یہ دنکھ۔۔۔۔ کبڑے نو اس نے یہنے یہیں گ یاہ نچ ھے ملےگا نو مبری سن۔۔۔ میں نے
تبرے لنے خاند سے ٹ ھی جونصورت لڑکی ڈھونڈی ہے ،خاند میں ٹ ھی داغ ہونا ہے ل یکن وہ نےداغ ہے،
نااخالق،ت یک سبرت ،ناکبزہ اور سب سے پڑی نات زنان نو م یکے سے ساٹھ النے گی ہی یہیں۔۔۔ نو نے
دنک ھا ٹ ھی ہوگا اسے مہوش کی دوست ہے۔۔۔ حچاب۔۔۔۔ چیسا نام ناکبزہ ویسی جود ناکبزہ۔۔۔۔۔ “ اپراز
ُ
کے کان نو حچاب کا نام سینے ہی ک ھڑے ہو گنے۔۔ وہ جود یہیں خات یا ٹ ھا ک بوں وہ دن رات اس لڑکی کو
اتنی شوجوں کا مرکز ت یانے بیٹ ھا ہے اسے حچاب سے یہ مچ نت ٹ ھی ،یہ نقرت یس صد ٹ ھی جسے وہ نورا کرنا
خاہ یا ہے۔۔۔۔
” نول میں رسنہ ل یکر خاؤں “ دادو نے ام ید ٹ ھری نظروں سے اپراز کو دنک ھا جو دھبرے سے مسکرانا
25
” دادی آج نک آپ کا کہا ناال ہے؟؟؟ “ مہوش کا دل جہاں حچاب سن کر جوش ہوا ٹ ھا وہیں ٹ ھائی کا
افرا سن کر اسکا دل جوشی کے مارے ج ھوم اٹ ھا حب کے چ یات صاحب اور فینحہ نے نےاچی یار انک
َ
ن
دوشرے کو سکنے کے عالم میں د ک ھا۔۔۔
ً
” دماغ ٹ ھیک ہے اس نفاب والی سے سادی کروگے؟؟؟ “ اپراز کی نات سن کر فینحہ نقرت یا چنخ
اٹ ھی۔۔۔
ُ
” موم میں سادی کرونگا نو اشی سے۔۔۔ مچ ھے ت بوی خا ہنے شوبیس یہیں جسکی تمایش کرا نا ٹ ھروں۔۔۔ “
تمشکل ع ّصہ ضتط کرنا وہ نارمل انداز میں نوال ل یکن الفاظ کاٹ دار ٹھے جسے فینحہ نے طبز کی صورت میں
محسوس ک یا
” حپ رہو۔۔ میں اسے ا نتے شرکل میں پرداست یہیں کر
سکنی “ وہ کسی طور ما نتے کو راضی یہ ٹ ھی۔۔۔
” اف موم۔۔۔ آپ ہمیں ٹ ھی کہاں اتنی النف میں پرداست کربیں ہیں۔۔ حب یہلے مبری قکر یہیں
ُ ُ ُ
ٹ ھی نو اب ک بوں؟؟؟ مبری سادی اشی سے ہوگی۔۔۔ وریہ اس سحص کو ماردونگا جو اس سے نکاح
کرنگا۔۔۔ “ اپراز کی آچری نات کسی تم کی طرح وہاں بیٹ ھے ہر نفوس کو لگی ٹ ھی۔۔۔ وہ ات یا ق تضلہ س یا کر
خا حکا ٹ ھا چ یکہ دادو نے ٹ ھی وہیں بیٹ ھے بیٹ ھے انک ق تضلہ ک یا جسے آج ہی شر انچام د تیا ٹ ھا۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
” “ sweet heart I will be there!!! Just few more minutes
26
وہ ا نتے نال ناول سے رگڑنا اسکے سا منے آک ھڑا ہوا جو پرت یا کو سال رہی ٹ ھی ساٹھ اچیسام کو ڈاتٹ رہی ٹ ھی
جس کا شونے کا ارادہ یہیں ٹ ھا۔۔۔
” مس نو نو نےئی آج رات تمہارا ہی ہوں “
وہ نغور اسے دنک ھنے کہ رہا ٹ ھا جو اسکی رات والی نات پر جون کے گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی۔۔۔اسکا شوہر اسکے
جہرے پر کچھ کہوچ یا خاہ یا ٹ ھا ل یکن آج ٹ ھی وہ جہرہ نےناپر ٹ ھا۔۔۔
” اٹ ھو کبڑے نکالو۔۔۔۔ “ وہ فون رک ھنے ہی اسکی طرف م بوجہ ہوا وہ اٹھ کر اسکے کبڑے نکا لنے لگی۔۔
ل یکن آج نچانے ک بوں اسکا دل رو رہا ٹ ھا آج نک ایسا کٹھی یہیں ہوا ،اسے کوئی فرق یہیں پڑا ،وہ نو جود
یہی خاہنی ٹ ھی وہ اسکے فرتب یہ آنے ٹ ھلے کسی اور کے ناس خانے ل یکن اس کے آس ناس یہ
رہے۔۔۔۔
” ڈنڈ آئی واتٹ اسبوریس نات یک۔۔ “ اچیسام آکر ناپ سے ل نٹ گ یا جو پرت یا کی بیسائی جوم رہا ٹ ھا۔۔۔
” اوکے کل گ ھر وایسی پر تمہاری نات یک تمہارے سا منے
ہوگی۔۔ “
” سجی ڈنڈ آئی لو نو۔۔ “ اچیسام نے جوشی سے ا نتے ناپ کو گلے لگانا۔۔ اسکی نظرپں نار نار اتنی ت بوی کی
طرف اٹ ھتیں اور مانوس ہوکر وایس لوت تیں۔ اب وہ مونانل پر اچیسام کو کچھ نات یکس کی نکس دک ھانے لگا
ٹ ھر اسکی یس ید پر کال کر کے آرڈر کی جو کل اچیسام کی اسکول اوف ناتم یگ میں ڈنل بور ہوگی۔۔۔
” خلٹم ت یا رہی ہو نا شرٹ پریس کر رہی ہو؟؟ “
وہ کوشش کرنا نخوں کے سا منے لہحہ نارمل ر کھے۔۔
27
” شرٹ خل گنی “
آج یہلی نار اس نے کوئی ایسی چرکت کی ٹ ھی۔۔۔ شرٹ خان نوجھ کے خالئی۔۔۔۔ وہ جود یہیں خاتنی
ک بوں؟؟
ک
وہ جو کب سے اسے دنکھ رہا ٹ ھا ج ھیکے سے اٹ ھا اور اسکا ہاٹھ نکڑ کے ھنچنے ہونے اسے تبرس پر لے آنا جو
ا نکے روم میں ہی گالس وال دھک یلنے آخائی۔ اچیسام اسکے فون سے گٹم ک ھیلنے لگ گ یا تٹھی ا نکے عمل
سے نےحبر رہا کمرہ آچری قلور پر ہونے کی وجہ سے تبرس کی اونچائی یہت ٹ ھی۔۔۔ اسکے شوہر نے اسے
انک نازو سے نکڑ کے نتچے کی طرف دھک یال تبرس کی اونچائی دنکھ کے ٹ ھی اسے ڈر یہ لگا۔ وہ موت کا م تظر
نخوئی دنکھ سکنی ٹ ھی اتنی اونچائی سے گرنے کے نعد ساند ہی کسی کی سایشیں وایس آبیں۔۔ آج موت نا
ی س س ٹ ک ن
اسکے شوہر کی سعلہ پرسائی آ یں ھی ا کی بوی کو جوف یں ال یہ کر یں۔۔ کوئی ڈر و جوف یں
ہ ک ی یم م ت ھ
ٹ ھا ڈر نو اسے جود سے لگ رہا ٹ ھا آج۔۔ ہاں یہ ڈر ہی ٹ ھا جس کی وجہ سے وہ نےچین ہے ،جس سے اس
ُ
نے سدند نقرت کی ندعابیں دپں آج اشی کے لنے اسکا دل دھڑک رہا ہے۔۔۔ اسے ڈر گ رہا ٹ ھا دل کے
ل
اس شور سے اسکا ات یا دل اسے دھوکا دے رہا ٹ ھا۔۔۔
” ک یا خاہنی ہو؟؟ نولو یہیں سے ٹ ھی یک دوں تمہیں؟؟ مچ ھے اور مبرے نخوں کو تمہاری کوئی صرورت یہیں
نو زندہ رہ کر کب نک یہ دن ٹ ھر آیسوؤں یہا کر نخوست ٹ ھیال رک ھو گی؟؟ طلم ہوا ہے یہ تمہارے ساٹھ؟؟
نےزار ہو یہ اس زندگی سے؟؟ نو آسان خل یہی ہے ہمیں ٹ ھی تمہاری صرورت یہیں گو نو ھ یل “
ن
شوہر کی سنچیدہ آ ک ھیں اور آگ پرسا نا لہحہ ٹ ھی اسے جوفزدہ یہ کر سکا۔ دوشرے ہاٹھ سے اس نے ا نتے
شوہر کا نازو نکڑا اور اسکے سینے سے لگی نلک اٹ ھی۔۔۔۔
28
” ت یا یہیں مبرے ساٹھ ک یا ہو رہا ہے میں جود یہیں خاتنی۔۔۔ مچ ھے یس شونا ہے ڈھبر سارا شونا ہےاور
کٹھی یہیں اٹ ھیا۔۔۔ “
وہ طالم لڑکی ک یا کہہ گنی ٹ ھی اسے جود اندازہ یہیں ٹ ھا چ یکہ اسکا شوہر آچری الفاظ سن کر جی خان سے
کاتپ اٹ ھا ٹ ھا۔۔۔
” تم کون ہو چینے مرنے کا ق تضلہ کرنے والی آت یدہ مرنے کا نام ل یا نو زنان کاٹ دونگا “ سچنی سے اسے
جود میں ٹ ھینچے وہ اسکی کمر کے گرد گرقت سخت کر حکا ٹ ھا۔۔۔
” ک یا پریسائی ہے؟؟ ک بوں اتنی ڈل ہو رہی ہو؟؟ “ کچھ لمخوں نعد حب رونے کی سدت میں کمی آئی تب
اسکے شوہر نے ٹ ھوڑی سے نکڑ کے اسکا جہرہ اونچا ک یا
” ت یا یہیں “ آواز رندھی ہوئی ٹ ھی۔۔۔
” کسی نے کچھ کہا؟؟ “ اب کی نار مچ نت سے دونوں ہاٹ ھوں سے اسکا جہرہ ٹ ھاما
” یہیں “ وہ نفی میں شر ہالنے لگی
ُ
” ٹ ھر؟؟ “ مچ نت ٹ ھرا لہحہ انک نار ٹ ھر وہ اتنی ہی نقرت سے ہار گنی یہ وہ یہیں ٹ ھا جو اسے رونا دنکھ کر پر
سکون ہوخا نا یہ نو کوئی اور ہی ٹ ھا۔۔۔۔
” دل میں درد ہو رہا “ آیسوؤں کا س یالب اسکے شوہر کے ہاٹھ ٹ ھگو گ یا۔۔۔ دل کا درد مزند پڑھ گ یا
” ک بوں؟؟ “ اسکے شوہر کو آج ان آنکھوں میں ات یا عکس صاف دک ھائی دنا
ُ
” ت یا یہیں۔۔ “ وہ نظرپں چراگنی ساٹھ شوہر کے دونوں ہاٹھ جو اسکے جہرہ ٹ ھامے ہوے ٹھے اٹ ھیں
ج ھ تکا۔۔۔آچر کب نک وہ خان نوجھ کر شوہر کی مچ نت سے انچان رہے گی۔
29
” ک یا ت یا ہے؟؟ مبری آنکھوں میں دنکھ کر جواب دو “ وہ کہاں اس سے ہارنے واال ٹ ھا انک ہاٹھ اسکی
کمرکے گرد خانل ک یا چ یکے دوشرے ہاٹھ سے اسکی ٹ ھوڑی نکڑ کے شر اونچا ک یا وہ اسے ہی دنکھ رہا ٹ ھا ان
آنکھوں میں آج یہ نقرت ٹ ھی یہ انا یس مچ نت ٹ ھی اتنی ت بوی کے لنے۔۔۔انک نار ٹ ھر اسے وہ حط ناد
آگ یا۔۔۔ وہ اسکی شرٹ دونوں ہاٹ ھوں کی مٹھی میں خکڑے۔۔ اس پر شر ر کھے رو دی
” یہی کہ مچھ سے کوئی راضی یہیں۔۔ کوئی ٹ ھی یہیں۔۔۔ “
” کون یہیں ہے “ وہ پرمی سے اسکی بیٹھ ٹ ھیکنے لگا۔ دل ہی دل میں آج وہ یہت جوش ٹ ھا اسے نقین
ہو خال ٹ ھا مچ نت رات تگاں یہیں خائی۔۔۔۔۔۔۔
“ اسکے شوہر کے چرکت کرنے ہاٹھ ُرک گنے۔۔ چ ید ملچے آسمان کو نکنے چیسے وہ سب م تظر ذہن ” ہللا
میں رنوات یڈ کر رہا ٹ ھا ٹ ھر اسے دونوں ک یدھوں سے ٹ ھامے چ بوئی انداز میں اگال شوال دعا۔۔۔
” اور۔۔ “ وہ خاموش رہی
” نلبز نولو نا؟؟ آج ُحپ مت رہو تمہاری حپ مبری خان لے لے گی “
” شوہر “ رندھی ہوئی آواز کے ساٹھ اسکے خلق سے الفاظ پرآمد ہوئی جس نے اسکے شوہر کو زندگی کی نوند
س یائی
ُ
” ماتنی ہو شوہر اسے؟؟ “ جوشی نےنقینی ک یا ک یا یہ ٹ ھا اسکے شوہر کی آنک ھوں میں۔۔۔۔
” ہاں “ وہ ج ھکا ٹ ھا اور اسکی نےداغ بیسائی جومی۔ آج یہ لمس اسے سکون نحش رہا ٹ ھا یہ گ ھن آئی یہ
ن
نقرت ہوئی نلکہ مچ نت ٹ ھرا لمس اسکی آ ک ھیں تم کر گ یا یہی نو ہے جو اسے نےچین کنے ہے۔۔۔ یہ
30
مچ نت ہاں آج وہ ہار گنی ا نتے شوہر سے ،اس دل سے جہاں وہ یس یا ہے۔۔۔۔۔۔ وہ اسکا ہاٹھ نکڑ کے
کمرے میں لے آنا۔۔۔
” بیٹھو “ اسے بیٹ ھنے کا کہہ کر جود اسکی گود میں شر ر کھے ل نٹ گ یا۔ تم آنکھوں سے وہ اسکا روسن جہرہ
دنکھ رہی ٹ ھی جو اسے ہمیشہ جوق یاک لگ یا ٹ ھا آج وہ جہرہ اسے جود سے زنادہ جونصورت اور روسن لگ رہا ٹ ھا۔۔
” مبرا شر دناؤ “ اگال خکم خاری ک یا ل یکن وہ نک نک اسے د نک ھے گنی۔۔
ن ن
” تم سے کہہ رہا ہوں۔۔ کہاں ہو “ وہ جو آ ک ھیں موندھے لی یا ٹ ھا اسے چرکت کرنا یہ دنکھ آ ک ھیں ک ھولے
ٹ ھوڑے سخت لہچے میں نوال۔۔۔ وہ ک یک یانے ہاٹ ھوں سے اسکا شر دنانے لگی آج سے یہلے ایسی کوئی
جواہسں اسکے شوہر نے یہیں کی ٹ ھی اگر کہ یا ٹ ھی ٹ ھا نو صرف چڑانے کے لنے ل یکن آج جہاں وہ ندلی
ٹ ھی وہیں اسکا شوہر ٹ ھی اس میں ت یدنل یاں دنکھ حکا ٹ ھا ساند تٹھی آج اسکے شوہر نے یہل کی۔۔۔
” یس ج ھوڑو یہاں آکر مبرے ساٹھ لی بو “ نانچ م نٹ ٹ ھی یہیں ہونے ہو نگے کہ اسکے شوہر نے اگال خکم
ج
ھ ھچ
س یانا۔ ا سنے دھبرے سے اسکا شر اتنی گود سے ہ یا کر شرھانے پررک ھا۔۔۔ کنے ہونے وہ دوشری نات پر
عمل کرنے کے لنے ت یڈ پر ج ھکی ٹ ھی اسکا ارادہ نخوں کی سات یڈ پر شونے کا ٹ ھا جو ت یڈ کی دوشری سات یڈ پر
شو رہے ٹھے۔۔۔
” یہاں شر رکھو۔۔۔ “ ات یا نازو ٹ ھیالنے وہ اسے ا نتے ناس شونے کی دغوت دے رہا ٹ ھا۔۔۔
” ات یا شوچ ک یا رہی ہو شراقت سے یہاں آؤمیں اٹ ھا نو تم خاتنی ہو۔۔۔ “ رعب دار لہچے میں وہ اسے دھمکی
ن
دے کر ناس آنے پر مچ بور کر گ یا۔۔ وہ کچھ حچھک کر اسکے ناس آئی اور آ ک ھیں موند کر اسکے ٹ ھیلے نازو پر
شر رکھ دنا۔۔۔
31
” مبری طرف دنکھو۔۔۔ “
ن
” نلبز۔۔۔ “ وہ کروٹ شوہر کی سات یڈ ل یکر اسکے سینے میں منہ ج ھیا گنی۔ آ ک ھیں ک ھو لنے کی اس میں
مچ س
ہمت یہ ٹ ھی وہ جو جود کو ہمیشہ اس سے یہبر ھنی ھی آج ہیں سے وہ اس ناوقار سحص کی انک
ک ٹ
ٹ
انگلی پراپر ٹ ھی یہ لگ رہی ٹ ھی۔۔۔۔اسکے شوہر نے ٹ ھی صد یہ کی یس اسے سچنی سے جود میں ھینچ
ل یا۔۔۔۔۔
آج نورے بین دن نعد وہ نوئی آئی صنح سے نورنگ ل یکجرز ل یکر اسکا دماغ گ ھوم گ یا ٹ ھا۔ وہ چی یا مصبوط ہونے
ُ
کی کوشش کرئی ات یا اسے فسمت آزمائی آج نک وہ اس سحص کے جوف سے ناہر یہیں آئی۔۔۔۔ بین
ُ
سال یہلے اس سحص نے جو اسکے ساٹھ ک یا آج نک شوچ کر اِ سکا دل یہلے دن کی طرح کابی یا۔۔۔۔
شراب کے یسے میں ُدھت وہ انک لڑکی کی کمر میں ہاٹھ ڈالے گ ھر کے اندر داخل ہوا نورا گ ھر اندھبرے
میں ڈونا ہوا ٹ ھا۔ حچاب ات یا فون لی نے گ ھر کے اندر آئی ٹ ھی وہ ناہر ہال کی طرف خانے لگی جہاں م یالد ہو رہا
ٹ ھا تٹھی اسکی نظر رازی پر پڑی حچاب ایہیں دنک ھنے ہی نلر کے تنچ ھے ج ھپ گنی۔۔ رازی خلنے خلنے لڑک ھڑا
کر گرنے لگا ٹ ھا کہ ساٹھ خلنی لڑکی نے سہارا دے کر اسے سیٹ ھاال۔ رازی نے اس لڑکی کو ج ھیکے سے
نلر سے لگانا اور جود دونوں ہاٹھ دابیں نابیں رکھ کے خانے کے سارے را سنے مسبرد کر دنے۔۔
” رازی نو آر نوٹ ان نور س تیسز!!! روم میں خاؤ تمہارے ڈندڈ نے دنک ھا نو۔۔۔ “
” شو واٹ؟؟ ک یا کرنگا وہ؟؟ اب میں کمزور یہیں جس کو ناپ کا سہارا خا ہنے کمزور وہ ہے۔۔۔ گ نٹ
ڈھ یڈ خلو مبرے ساٹھ ت یڈ روم میں۔۔۔ “ اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے نکڑا ل یکن اسکا دماغ لمحہ نا لمحہ سن
ہونا خارہا ٹ ھا گرقت جود نخود ڈھ یلی ہوئی گنی۔۔۔وہ تنچ ھے ہوا نو سا منے ہوا سے لہرا نا دو تیا اسکے دھ یدلے
32
ً
ہونے عکس میں واصح ہوا اپریش نے ہاٹھ پڑھا کے رازی کا ہاٹھ ٹ ھام یا خاہا جو رازی نے فورا ھ ک دنا اور
ی ج
س
دنوار کے ساٹھ لگے وجود کی طرف پڑھا حچاب ہمی سے ک ھڑی ٹ ھی اس کے نو کٹھی یشبوں نے ٹ ھی
شراب نک کا نام یہیں ل یا اور یہ سحص ئی کر اسکے فرتب ک ھڑا ٹ ھا۔۔۔
وہ دو قدم پڑھ کے آگے آنا تٹھی اسے نفاب میں مل بوس لڑکی ملی وہ اور آگے آکر س یدھا اسکے سا منے آک ھڑا ہوا
وہ نک نک اسے دنک ھنے لگا۔۔
” رازی۔۔ “ اپریش نے اسے روک یا خاہا نو اپراز نے ا نتے ہوتٹ پر انگلی رکھ کے اسے ُحپ ہونے کا اسارہ
ن
ک یا۔۔ اسکی آ ک ھیں ادھ کھلی ادھ ت ید ٹ ھیں وہ یسے میں اس قدر ڈونا ہوا ٹ ھا کہ ناہر سے آئی آوازپں ٹ ھی
اسے س یائی یہیں دے رہی ٹ ھیں۔۔
ٹ ٹ س ھ ٹ ن م چس ھ ک ت ن
رس
حچاب نے ا نی آ یں نی سے جی ہوئی یں ا کے نو ف نے ھی رازی کی آمد سے نےحبر ھے ناہر
سے آئی شور کی آواز میں اسے اپریش کی آواز نک س یائی یہ دی۔ل یکن حب حچاب کو آس ناس انک گ یدی
ل ک ھ ک ً ن
نو کا اجساس ہوا اس نے فورا آ یں ھو یں۔۔
ن
” آ۔۔۔ آ “ زور دار چنخ اپراز کو ہویش کی دت یا میں لے آئی۔۔ اپراز اسکی جوف سے ٹ ھیلی آ ک ھیں دنکھ کر
ُ
مسکرانا وہ چی یا ڈر رہی ٹ ھی اپراز کو اتنی ہی جوشی محسوس ہو رہی ٹ ھی۔۔
ُ
” رازی ج ھوڑو اسے تم ناگل ہو گنے ہو۔۔ “
” سٹ اپ۔۔۔ ڈ۔۔۔۔ڈو۔۔۔ڈو۔۔۔تٹ ی۔۔۔نو ڈتبر نو اتبرفیبر ان مانے میبر “ اپریش اسکی تبز آواز سن
کر تنچ ھے ہوگنی۔۔ حچاب کا دل اسکی دھاڑ سن کر کسی شو کھے نتے کی طرح کاتپ اٹ ھا۔۔۔
33
” حچاب۔۔۔۔۔۔۔۔ تم دوست ہو۔۔ یہ مہوش کی۔۔۔ “ حچاب ات یا نام سن کر جوف سے ٹ ھیلی ٹ ھیگی
آنکھوں سے اسے نک رہی ٹ ھی۔۔نچانے کیسا یشہ ٹ ھا جو اپراز کے دماغ پر شوار ٹ ھا۔۔ نےاچی یار اسکا ہاٹھ
حچاب کے نفاب کی طرف گ یا۔ وہ نفاب کے لنے لگی تٹ ہ یانے لگا ٹ ھا کہ حچاب نے ملچے کے ہزاروپں
حصے میں پرس سے نلیڈ نکاال اور اسکا ہاٹھ زجمی ک یا وہ کراہ کر تنچ ھے ہ یا نو حچاب نے دوڑ لگائی۔۔۔
اسے آج ٹ ھی وہ جوق یاک دن ناد ہے اپراز اور اسکی یہلی مالقات اگر وہ نلیڈ اسکے پرس میں یہ ہونا نو۔۔۔ آج
ُ
ٹ ھی شوچ کر اسکا دل کابی یا۔ اس دن جوپریہ اور وہ دونوں ل نٹ آنے ٹھے اور آنے ہی مہوش ایہیں ا نتے
روم میں لے گنی جہاں وہ ات یا فون ٹ ھول کر م یالد کے لنے نتچے آگنی ٹ ھی ۔۔ اجساس نو اسے تب ہوا حب
اسامہ نے فون کر کے اسے ڈات یا کہ امی کی کال نک کر لے تٹھی وہ سب کے ساٹھ دعا مانگ کر اٹھ
ک ھڑی ہوئی اور مہوش کے روم میں خاکر ات یا فون لے آئی ل یکن اسے ک یا ت یا ٹ ھا اسکے ساٹھ ایسا وافع بیش
ہوگا جو اسکا چین و سکون لے خانے گا۔۔۔۔۔
” تمہارے لنے شرپراپز ہے؟؟ “
ً
مہوش حچاب کے کان میں خالنے ہوے نقرت یا اسکے کان کے پردھے ٹ ھاڑ خکی ٹ ھی۔۔۔
” ناگل ہو مہوش یہرہ کرنا ہے ک یا؟؟ “ حچاب نے ات یا کان سہالنا ہمیشہ کی طرح وہ قل نفاب میں
ٹ ھی۔۔۔ مہوش اور جوپریہ ک تقےتبرنا لنچ لی نے گنی ٹ ھیں تٹھی حچاب کو راتنہ اور اپراز واال وافعہ ناد آنا۔۔۔۔
” یہری ہوگنی نو مبرا ہی نفضان ہے “ مہوش کہنے جود ہی ہیس دی اسے نےصبری سے حچاب کے رنکسن
کا ات تظار ٹ ھا۔
34
” اج ھا وہ ک بوں؟؟؟ “ جوپریہ نے جوس کا انک گ ھوتٹ ل یکر نوج ھا۔۔۔حچاب نے نفاب اوپر کر کے پرگر کا
انک ناتٹ ل یا نظرپں مہوش پر ٹ ھیں۔۔
” آج سام ت یا لگ خانے گا نےئی۔۔۔ “ مہوش نے زور سے جوپریہ کا گال ک ھینچا حچاب اور جوپریہ نے
انک دوشرے کو دنک ھا وہ اتنی جوش تٹھی ہوئی ٹ ھی حب جوشی کا مرکز کوئی اور ہونا۔۔۔
ُ
لنچ کے نعد نواتٹ کے آنے ہی حچاب اور جوپریہ خلی گ تیں۔۔ مہوش ٹ ھی اشی وقت ڈرت بور کو نال کر گ ھر
خلی گنی۔۔۔
☆☆………….☆………….
” السالم عل یکم دادو مچ ھے نقین یہیں آرہا آپ۔۔۔ “ حچاب نے ڈرات یگ روم میں داخل ہونے ہی سالم ک یا
اور دادو کے آگے شر ج ھکا کے دعا لی۔۔۔
” وعلیکم السالم صدا جوش رہو۔۔ ہیسنی مسکرائی رہو۔۔۔ “
دادو نے ات یا ہاٹھ حچاب کے شر پر رکھ کے دعا دی حچاب خگہ ت یائی ا نکے ناس بیٹھ گنی۔۔۔ وہیں ڈنل
صوفہ پر ناتبر صاحب سنچیدگی سے بیٹ ھے کسی شوچ میں گم ٹھے چ یکی آمنہ کی نظرپں زمین پر تنچ ھے قالین پر
انکی ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔
” کیسی مبزنان ہو کوئی خاطر داری ہی یہیں۔۔ “ مہوش کی نات سن کر جہاں حچاب مسکرائی وہیں دادو
نے اسے ج ھاتبڑ رس ید ک یا۔۔۔
35
” بی یا تمہاری یس یدندہ ادرک والی خانے ت یائی ہے ت یا یس الئی ہوگی۔۔۔ “ آمنہ دھٹما سا مسکرابیں۔ ا نکے
آنے ہی آمنہ مہوش کی یس یدندہ خانے جو لہے پر چڑھا کر آئی ٹ ھیں اور ساٹھ ت یا کو نکوڑے اور ک یاب نلنے
کا کہہ آبیں۔۔۔
ُ
” یہیں بی یا نکلف کی صرورت یہیں یس جس کام کے لنے آنے ہیں اسکی رصا م یدی دے دپں یہ نو
ساری زندگی ک ھائی رہے ٹ ھر ٹ ھی اسکا ک بواں (ت نٹ) خالی رہ یا۔۔۔۔“
ُ
” صچنح کہا دادو۔۔۔ “ حچاب نے انکی ہاں میں ہاں مالئی۔ ناتبر صاحب نے جواب طلب نظروں سے آمنہ
کو دنک ھا جو حچاب کی مسکراہٹ دنکھ رہی ٹ ھیں آچر کیسے وہ خا نتے نوج ھنے ات نی بینی کو ک بوپں میں دھک یل
د تتیں۔۔۔۔ تٹھی لوازمات سے ٹ ھری پرے ل یکر ت یا ڈرات یگ روم میں آئی۔۔۔
” مہوش آئی آپ کی یس یدندہ خانے ،آپ آئی ہیں نو مچ ھے ٹ ھی امی کی ت یائی خانے مل خائی وریہ ٹ ھر جود ہی
ت یائی پڑئی“ ت یا کہنے ساٹھ سب کو خانے شرو کرنے لگی تب نک حچاب نے دادو اور مہوش کے لنے
ک یاب نکوڑے اور سی یڈ وچ نل نٹ میں نکال کر ا نکے سا منے ر کھے۔۔۔۔۔
ی ی ّ
ل
” لیں یہ دادو۔۔ “ حچاب کا یہ ت یار ٹ ھرا ات یات نت سا انداز انکا ارادہ اور نکا کر رہا ٹ ھا کن اب ا یں ناتبر
ہ
صاحب اور آمنہ کی خاموشی سے ڈر لگ رہا ٹ ھا۔۔۔
” آپ نے ک یا شوخا بی یا۔۔ “ دادو نے ناتبر صاحب کی طرف ُرخ ک یا۔۔ اب کے حچاب ٹ ھیکی۔۔۔
ن
” کس نارے میں دادو۔۔ “ ت یا نے مداخلت کی جس پر آمنہ نے آ ک ھیں دک ھابیں نخوں کا تنچ میں نول یا
ایہیں سخت ُپرا لگ یا۔۔
36
” حچاب کو ہمیشہ کے لنے اتنی بینی ت یانے کا۔۔۔ “ دادو نے مچ نت ناش نظروں سے حچاب کو دنک ھنے
ہوے کہا حچاب نے اتنی امی انو کو دنک ھا جن کے شر یہ نات سینے ہی ج ھک گنے۔۔
” حچاب میں تمہارے لنے اپراز کا رسنہ ل یکر آئی ہوں میں خاہنی ہوں یہ ٹ ھول صرف مبرے آنگن میں
رہے۔۔ تم ت یاؤ چنے اگر ماں ناپ راضی ہوں نو تمہاری رصام یدی ک یا ہوگی “ دادی نے دونوں م یاں ت بوی
سے مانوس ہونے اب کے حچاب کو گھشی یا اٹ ھیں نقین ٹ ھا حچاب کا جواب ا نکے جق میں ہوگا۔۔
” دادو آئی اتم شوری ک یا آپ سے کچھ نوج ھوں؟؟ “ حچاب پرمی سے گونا ہوئی وہ ا نتے ماں ناپ کے ج ھکے
ُ
شروں کا مظلب خان خکی ٹ ھی وہ جود ٹ ھی کٹھی مر کر ٹ ھی اس سحص سے سادی کرنے کا شوچ ٹ ھی
یہیں سکنی اور ماں ناپ کی خاموشی؟؟ وہ خان خکی ٹ ھی اس خانون سے وہ ہچکچا رہے ٹھے جو یہت
ام یدپں ل یکر ا نکے در پر آئی ہے۔۔۔
” آپ اتنی بینی کسی یسئ کو د تیگی؟؟ جو رات کی نارنکی میں ،گ ھر میں جوان یہن کے ہونے ہونے
دوشری لڑک بوں کو النے؟؟ جس کے لنے شراب یشہ کرنا عام نات ہو؟؟؟ جو یسے میں خان ل یکر صنح
انچان پن خانے؟؟ یشہ کرنے واال یہ یہیں دنک ھیا دادو ناپ ہے نا ٹ ھائی۔۔۔ “ حچاب ایہیں دنک ھنے یہت
دھٹمے لہچے میں کہہ رہی ٹ ھی۔ دادو کا شرم یدگی کے مارے شر ج ھک گ یا انکا دل خاہا زمین ٹ ھنے اور وہ اس
ّ
میں سما خابیں ۔۔۔ مہوش ٹ ھی عصے ،شرم یدگی کے ناعث مٹھی سچنی سے ٹ ھینچے سن رہی ٹ ھی۔۔۔
” جشکا یہ دپن ہے یہ اتمان ا یسے ایسان کو کون بینی د نگا؟؟
مبرے ماں ناپ خاموش ہیں ک بوں کہ۔۔۔۔ “ مہوش سے یہاں بیٹ ھیا مچال ہوگ یا وہ اٹ ھی۔۔ اِ سے اٹ ھیا
دنکھ آمنہ ٹ ھی اٹ ھیں ل یکن مہوش نے ہاٹھ کے اسارے سے اٹ ھیں روکا۔۔۔
37
” خلیں دادو۔۔ “ مہوش نے دادی کا ہاٹھ ٹ ھام کے اٹ ھانا وہ ٹ ھی یہاں سے نکلیا خاہنی ٹ ھیں ج ھٹ سے
اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔۔۔
” مہوش۔۔ “ حچاب نے ٹ ھی روک یا خاہا ل یکن مہوش کے شر پر نو چیسے جون شوار ٹ ھا۔۔۔۔
ن
” نلبز حچاب۔۔۔ نوٹ آ سی تگل ورڈ۔۔۔ “ وہ دادو کو ل یکر وہاں سے نکلنی خلی گنی تنچ ھے حچاب کی آ ک ھیں
ج ھلک پڑپں۔۔
” بینے “ وہ نانا کی نکار سن کر ا نکے گلے لگی۔۔۔
” یہیں مبرے چنے تم نے کچھ علط یہیں ک یا علطی ہماری ٹ ھی ہم نو لنے ل یکن وہ خانون اتنی ام یدوں
سے آئی ٹ ھیں کہ میں کچھ نول ہی یہ سکا۔۔۔ “ ناتبر صاحب نے پرمی سے ات یا ہاٹھ حچاب کے شر پر
رک ھا۔۔
ب
” حچاب ساری زندگی رونے سے اج ھا ٹ ھا ت یدہ ہمت کر کے م تع کرے میں نو جود ا نکے آشرے یٹھی
رہی۔۔ “ حچاب کی ماں نے ٹ ھی گلے لگا کر اسکی بیسائی جومی۔۔ آمنہ کی نات سن کر ناتبر صاحب نے
ن
ایہیں آ ک ھیں دک ھابیں۔۔
” آت یدہ آپ مبرے آشرے یہ بیٹ ھیا۔۔ آپ جو کہیں گی ٹ ھیک ہی ہوگا۔۔ “ وہ دھٹما سا مسکرا کے نولے
ماں سے گلے لگنی حچاب تم آنکھوں سے مسکرائی۔۔ چ یکے ت یا انکی نوت یکی دنکھ کرمسکرائی اور بی یل سے سامان
اٹ ھا کر کچن میں رک ھنے لگی۔۔۔
☆☆………….☆………….
“ دادو ڈاتٹ پر ہیں ؟؟ “
38
رازی نے فورک کی مدد سے بین خار فرات یڈ پران اتنی نل نٹ میں ڈالے۔۔۔ وہ اٹ ھی یہا کر ڈابی یگ بی یل پر
آنا ٹ ھا آمنہ اور چ یات صاحب ک ھانا شروع کر خکے ٹھے چ یکے دادی یس پرانے نام ک ھانا ک ھا رہی ٹ ھیں ایہیں
حچاب سے ا یسے جواب کی ام ید یہ ٹ ھی ل یکن سچ نو یہ ٹ ھا آج انکی الڈلے نونے کی وجہ سے انکا شر ج ھک
گ یا۔۔۔
” یہیں آج کی نےعزئی نے ت نٹ ٹ ھر دنا۔۔ “ مہوش نل یک کاقی کا مگ ہاٹھ میں لنے رازی کے ساٹھ
ب
والی کرشی پر آ یٹھی۔۔
” دادی کی؟؟ “
ّ
” یس پرو۔۔۔ “ مہوش نے مزے سے کاقی کا سپ ل یا۔ اسے ت یا ٹ ھا اِ س کا افرار اپراز کے عصے کو ہوا
دے گا۔۔
” واٹ؟؟ نوری نات ت یاؤ۔۔۔ “ رازی نے زور سے فورک نل نٹ میں تنچا اسکے لہچے کی سچنی اور سنچیدہ جہرہ
دنکھ کر مہوش مسکرائی۔
” ہونا ک یا ہے؟ ہم تمہارا رسنہ ل یکر حچاب کے یہاں گنے ٹھے۔۔ انکل آتنی نو ر سنے کا سن کر حپ رہے
ل یکن حچاب۔۔۔“ حچاب کا نام نو لنے نو لنے مہوش کے جہرے کے نااپرات سخت ہونے۔۔ اپراز داتت
ٹ ھینچے ضتط کی خدوں پر ٹ ھا۔
ُ
” حچاب نے دادو کی یہت ایسلٹ کی اگر میں اٹ ھیں ل یکر یہ آئی نو صرور انکا ہارٹ ق یل ہو خانا ٹ ھا۔۔۔
نفول حچاب کے تم چیسے شرائی یسئ کو کوئی ٹ ھی شرنف ایسان اتنی بینی یہیں دےگا۔۔۔ “ مہوش اب
کے مسکرائی ہوئی کپ پر انگلی ٹ ھبرئی اپراز کے اندر خلنی آگ کو ٹ ھڑکا گنی۔۔۔۔ آمنہ ساس کی عزت
39
افزائی کا سن کر دل ہی دل میں ج ھوم اٹ ھیں ساٹھ حچاب نام کا کات یا ٹ ھی نکل گ یا جو ا نکے بینے کو ان
سے دور کرد تیا۔۔ وہ کل نک چ یات صاحب کے سمچ ھانے پر زہر مار کر اس ر سنے کے لنے راضی ہوگنی
ٹ ھیں ل یکن یہاں نو فسمت اِ ن پر جود ہی مہرنان ہوگنی۔۔۔
” ماں آپ لوگ وہاں ات یا تماسا ت یا کر آ گنے؟؟؟ ارے وہ دو نکے کے لوگ انکی ہمت ہے ہمارے سا منے
ک ھڑے ہو سکیں؟؟؟ ڈتم اٹ...
صرف اپراز کی وجہ سے میں مانا ل یکن اسکی صد سے زنادہ مچ ھے اتنی عزت عزپز ہے ج ھوڑونگا یہیں میں
ایہیں۔۔۔ “ چ یات صاحب جو کب سے خاموش بیٹ ھے ٹھے بینے کے خالف ا یسے الفاظ اور ماں کی نے
عزئی کا سن کر آگ نگوال ہو گنے۔ نل نٹ اٹ ھا کے زور سے نتچے ٹ ھی یکی۔۔۔ ا نکے اس عمل کی ام ید کسی کو
ٹ َ
یہ ٹ ھی سب ہی سکنے کی عالم میں ٹ ھے رہے چ یکے اپراز مٹ ھیاں ینچیا نل نٹ دور کھشکا کر ل سے کار کی
ی یب ھ یب
40
” نو ک یا یہاں بیٹھ کے ک ھا رہی ہے سب ٹ ھوکے خلے گنے خا خاکر چ یات کو دنکھ کوئی اج ھی ام ید یہیں
مچ ھے یات سے۔۔ وہ عزت دار لوگ ہیں ُاسے سمچ ھا کے کچھ یہ کرے۔۔۔۔ “ دادی ٹ ھی ا یا سارا عصہّ
ت چ
آمنہ پر نکال کر ج ھڑی ل یکر اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔۔۔
” چیسا بی یا ویسی ماں بینے کے کرنوت ت یا لگیں نو یہ ک ھوکلی عزت منی میں مل خانے۔۔ “ آمنہ لہو رنگ
ن
آنکھوں سے دادو کو دور خا نا د ک ھنی رہیں آنکھوں میں نےنچاسا نقرت ٹ ھی۔۔۔
☆☆………….☆………….
وہ صنح تماز کے لنے اٹ ھی نو اِ سکا شوہر کہیں یہیں ٹ ھا۔ رات کا م تظر ناد آنے ہی اسے جود پر حبرت ہوئی
لگ رہا ٹ ھا چیسے وہ کسی جواب کی ک تف نت سے ت یدار ہوئی ہے۔۔۔ وہ اتنی شوجوں کو ج ھیک کر نالوں کا
جوڑا ت یا کر اٹ ھی وصو ک یا اور تماز ادا کی۔۔۔
” وہ کہ یا ہے میں ندل گ یا ہوں۔۔ اگر ندل گ یا ہے نو کہاں ہے؟؟ آج ٹ ھر وہ ا نتے چیسی غورنوں کے
ناس گ یا ہے۔۔۔ ا یسے ایسان کٹھی یہیں ند لنے۔۔ کٹھی یہیں۔۔۔ آج مچ ھے ج ھکا کر وہ خال گ یا۔۔۔ ل یکن
میں ج ھکنے والوں میں سے یہیں وہ مر ٹ ھی خانے تب ٹ ھی کٹھی افرار یہیں کرونگی یہ راز صرف مبرے
اندر دفن رہےگا کہ میں ا یسے ایسان سے مچ نت کرئی ہوں جو مبری مچ نت ک یا؟؟ نقرت کے النق ٹ ھی
یہیں۔۔۔ عایشہ کہنی ہے میں ت یکی کا نکبر کرئی ہوں یہیں میں ت یکی کا نکبر یہیں کرئی لوگوں کو انکا اصل
جہرہ دک ھائی ہوں جسے ت نہائی میں دنک ھنے سے ٹ ھی وہ ڈرنے ہیں۔۔۔ میں یہیں کرئی عرور میں سچ کہنی ہوں
ُ
جو اٹ ھیں کڑوا لگ یا ہے اور وہ کہنی ہے میں جوش نصنب ہوں ایسا شوہر نا کر ل یکن مچھ سے پرا ندنصنب
ُ ُ
کون ہوگا؟؟ وہ ناگل انچان ہے اس نے مچ نت حگا نو دی مبرے دل میں ل یکن وہ اس سحص کے دل
41
میں یہیں حگا سکنی جو صرف جود سے مچ نت کرنا ہے۔۔۔۔ “ وہ دعا مانگ کر آیسو نونچھ کر اٹھ ک ھڑی ہوئی
خانےتماز رک ھنے وہ تنچ ھے ُمڑی تٹھی دروازہ ک ھول کر اس کا شوہر سلوار قم تض میں مل بوس اسکے سا منے آک ھڑا
ہوا۔۔۔
” تم۔۔۔ تم نو خلے گنے ٹھے؟؟ “ وہ اسے نکدم سا منے ک ھڑا دنکھ نوکھال گنی۔۔
” نو وایس یہیں آسک یا؟؟ “ وہ قدم اٹ ھا نا اسکے فرتب پر آرہا ٹ ھا۔۔۔
” تمہیں ک یا لگا ع یاشی کرنے گ یا ہوں “ وہ اس کے اسفدر فرتب آگ یا کہ اسکی ت بوی کا شر اسکے دل سے
نکرانا۔ اسکا قد تمشکل شوہر کے دل نک آ نا۔۔۔ وہ اسکی طرف ج ھکنے ہونے اس سے نوجھ رہا ٹ ھا ہوت بوں پر
انک نےیس سے مسکراہٹ ٹ ھی۔۔ اسکی ت بوی شرم یدگی سے نظرپں ج ھکا گنی
” عرصہ ہوا ہے۔۔ انک لڑکی نے دل پر ق تصہ جمال یا تب سے یہ دل نےیس ہے کہیں اور خانے کے
لنے ت یار ہی یہیں ہونا۔۔ “ خاموش ناکر اسکے شوہر نے مچ نت سے اسکی بیسائی جومی۔۔۔۔ وہ اسکی شوچ
سے کیسے انچان رہ سک یا ہے نل نل نو اِ شی کو پڑھ یا آنا ہے۔۔۔
” ان جھ سالوں میں ایسی سکون ٹ ھری بی ید لی ٹ ھی؟؟ “ نات ند لنے کو ا سنے کل رات واال وافعہ دہرانا
” یہیں “ ا نتے دونوں ٹ ھیڈے ہاٹھ ا سنے شوہر کے سینے پر رکھ دنے۔۔
” تم کہاں خلے گنے ٹھے صنح؟؟ “ اب وہ اسکی قم تض کے بی بوں کو ج ھبڑ رہی ٹ ھی۔۔ اسکا شوہر نک نک
اسے دنکھ رہا ٹ ھا جس سے وہ ک تف بوز ہوکر نظرپں ج ھکا گنی۔۔۔۔
” تم نے مس ک یا؟؟ “ نل ٹ ھر کو ا سنے ا نتے شوہر کو دنک ھا اور وایس نظرپں ج ھکا لیں ہوت بوں پر جونصورت
شرمگیں مسکراہٹ ٹ ھی۔۔۔۔
42
” تم ناس یہیں ٹھے نو میں گ ھبرا گنی۔۔۔ “
” ہمیشہ رہونگا اگر اخازت دو نو۔۔۔ “ وہ اسکی طرف ج ھک یا ہوا معنی حبزی سے نوال۔۔
” آج نک مچھ سے کب اخازت لی ہے۔۔۔ “ اسکی ت بوی نے حفگی سے کہنے ہی اسے دور دھک یال اور ت یڈ
کی سات یڈ کورپر یہ خاکر بیٹھ گنی۔۔۔
” اگر اچیسام اور پرت یا کی نات ہے نو وہ مبرا جق ہے ،خلو ٹ ھرڈ جو آنا تمہاری مرضی سے ہوگا “ دھبرے
ن
دھبرے اسکی طرف قدم پڑھانے وہ اسکے شرخ ہونے جہرے کو دنکھ رہا ،آ ک ھیں چ یا سے ج ھکی ہوئی ٹ ھیں
ناک اور گال کچھ شرم اور شردی کی سدت سے شرخ پڑ خکے ٹھے وہ انک گ ھینے کے نل ٹ ھیڈی زمین پر
اسکے ہاٹھ ٹ ھام کر بیٹھ گ یا۔۔۔۔
” آج سے یہلے تم کہاں ٹ ھیں؟؟؟ یہ جونصورت م تظر دنک ھنے کے لنے چی یا میں پڑنا ہوں تم خان ٹھی
یہیں سکنی ساری دولت لونا دوں تب ٹ ھی قاندہ یہیں یہ م تظر دت یا کی کوئی دولت چرند یہیں سکنی۔۔۔۔ “
ن
وہ خاموش رہی شوہر کی نابیں سن کر و یسے ہی اسکا دل تبز دھڑک رہا ٹ ھا اب نو ا سنے آ ک ھیں ٹ ھی سچنی
سے منچ لیں۔۔۔۔۔
ن
” مچ نت ہے شوہر سے۔۔۔ “ شوال ایسا ٹ ھا کے وہ اسے دنک ھنے پر مچ بور ہوگنی نوری آ ک ھیں ک ھولے وہ اسے
نک رہی ٹ ھی۔۔۔۔
” ا یسے دنکھ رہی ہو چیسے موت کی حبر س یا دی۔۔۔ “ دکھ ٹ ھرے لہچے میں کہہ کر اس نے ہاٹھ کی یست
پر ہوتٹ رک ھنے خاہے نو اسکی ت بوی نے ارادہ ٹ ھا بی نے ہی ج ھٹ سے ہاٹھ ک ھینچے۔۔۔
” شوری “ وہ اتنی نےاچی یاری پر جی ٹ ھر کے شرم یدہ ہوئی۔۔۔
43
اسکے شوہر کے جہرے پر نل ٹ ھر کو مسکراہٹ آکر عاتب ہوگنی چیسے اشی جواب کی ام ید ٹ ھی۔۔۔
” مبرے لنے دعا کروگی؟؟ “ وہ ام ید لگانے مچ نت ناش نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوا۔۔۔۔
” جی۔۔ جی “ نچانے کیسا ڈر و جوف ٹ ھا جو اٹ ھی نک اسے خکڑے ہونے ٹ ھا شوہر کی کسی نات پر اسکی
ت بوی کو اعی یار یہ ٹ ھا۔۔۔
” دعا کرنا میں ہار خاؤں زندگی کی یہلی نازی ہے جو میں ہارنا خاہ یا ہوں آج نک صرف چ تینے کی جوایش کی
ُ
ہے آج یہلی مرتنہ میں نے اس سے ہارنے کی جوایش کی۔۔۔ تم ٹ ھی نولوگی نو وہ مبری دعا صرور ق بول
کرےگا۔۔۔ میں چ تی یا یہیں خاہ یا اگر میں چی یا نو اتنی زندگی سے ہاٹھ دھو بیٹھونگا۔۔۔ جو مچ ھے یہت عزپز
ہے یہت۔۔۔ “ وہ اسکا ہاٹھ جو گودمیں رک ھا ٹ ھا پرمی سے سہالنے ہوے کہہ رہا ٹ ھا۔۔ اسکی ت بوی کو اسکی
آواز رندھی ہوئی لگی۔۔۔۔
” مبرے کبڑے نکال دو آٹھ چنے کی قالتٹ ہے ،ارچ نٹ یہنچیا ہے وہاں م تی یگ ابی یڈ کر کے خار چنے
نک لوٹ آؤنگا “ وہ کہ یا ہوا اسکا ہاٹھ ج ھوڑ کے اٹھ ک ھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” خائی ک یا ہوا خل یہ ڈایس کرنے ہیں “ سٹم نے جو یسے میں دھت ڈایس میں مشغول ٹ ھا آکر اپراز کے
کان میں گھس کر کہا جو نار بی یل کے ناس بیٹ ھا شراب کا گالس ہاٹھ میں لنے کسی گہری شوچ میں
ٹ ھا۔۔۔
” مبرے ناپ کی سادی ہے جو ناجوں؟؟؟ “ وہ ٹ ھڑک اٹ ھا۔ آج یہ شراب ٹ ھی اسکے اندر کی آگ کو نچ ھا
یہ سکی۔۔۔
44
” اٹ ھیں سادی کی صرورت ہے؟؟؟ “ سٹم چ یاتت سے مسکرا نا اسے یہت کچھ چ یا گ یا۔ اپراز جو یہلے ہی
ّ
عصے کی آگ میں خل رہا ٹ ھا اٹ ھا اور نغبر کسی کی پروا کنے لگا نار گ ھو یسے اسکے منہ پر دے مارے۔۔۔
” شر ُرکیں۔۔۔ “ انک وتبر نے رازی کا ہاٹھ نکڑا جس پر رازی نے ہاٹھ ج ھڑوا کے اسے دور دھک یال اور
کلب سے ناہر نکل آنا سٹم شراب کی وجہ سے نے ہوش ہو حکا ٹ ھا۔۔۔
وہ کلب سے ناہر نکلنے ہی کار میں آبیٹ ھا گاڑی گ ھر کی طرف روایہ ٹ ھی جو یہاں سے تمشکل دس م نٹ
کے قاصلے پر ٹ ھا۔۔۔
ی
گ ھر ہنچنے ہی یہانے کے نعد ٹ ھی حب اسکا ع ّصہ کم یہیں ہوا نو وہ جم میں خال آنا جو اسکی صد پر اسکے ناپ
نے ت بوانا ٹ ھا وہ اکبر یہاں آکر ات یا ع ّصہ ٹ ھیڈا کرنا۔۔۔۔۔ یہاں طرح طرح کی مشیبز ٹ ھیں جو اپراز نے ا نتے
مظانق م یگوائی ٹ ھیں جن میں پرنڈ مل ،کی یل رو ،چیسٹ قالنے ،شولڈر پریس ،نابیشیس کرل بینچ سامل
ٹ ھیں۔۔۔۔
اندر آنے ہی رازی نے سب سے یہلے تنچیگ گلوس یہنے وہ اس وقت نلیک پراؤزر اور نلیک ویسٹ میں
مل بوس ٹ ھا۔۔ نال نے پربی نی سے بیسائی پر نک ھرے پڑے ٹھے۔۔۔ اس وقت اسکی آنکھوں میں تنچیگ
ُ
ت یگ دنک ھنے ہی جون اپر آنا ع یانے میں مل بوس جہرہ اسکی آنک ھوں کے سا منے لہرانا۔۔۔۔
” حچاب ناتبر “ پڑپڑانے ہوے ا سنے زور سے ہاٹھ کا مکا ت یا کر نوری فوت سے تنچیگ ت یگ پر دے مارا ٹ ھر
وہ رکا یہیں ٹ ھا دونوں ہاٹ ھوں سے تب نک مارنا رہا حب نک ٹ ھک یہیں گ یا۔۔۔
اٹ ھی ٹ ھی وہ ُپری طرح ات یا ع ّصہ تنچیگ ت یگ پر نکال رہا ٹ ھا اسکا نورا جسم یشینے سے شرانور ٹ ھا۔۔۔دونوں ہاٹھ
سے تنچیگ ت یگ ٹ ھام کر وہ رکا آنکھوں میں نقرت ٹ ھی نے ات نہا نقرت۔۔
45
” حچاب ناتبر تمہیں میں نے نےحچاب یہ ک یا نو مبرا نام اپراز چ یات یہیں۔۔۔۔۔ “ تنچیگ ت یگ کو انک
ٹ گ ُ
آچری تنچ سے نوازنے اس نے لوس ا نار کے دور کے۔
ی یھ
☆☆………….☆………….
وہ مہوش کو لینے نوئی آنااور اسے ا نتے تنجر سے ٹ ھی ملیا ٹ ھا جو کل کی قالتٹ سے ناکس یان کی شر زمین کو
ج ھوڑ کے ہمیشہ کے لنے ک تی یڈا سقٹ ہو رہے ٹھے۔۔ وہ اندر کی طرف خا رہا ٹ ھا کہ اسکی نظر ہیسنی
مسکرائی حچاب پر پڑی جو یہت اچی یاط سے نفاب ہلکا سا اوپر کر کے سموشہ ک ھا رہی ٹ ھی ناکہ جہرہ کسی کی
نظر میں یہ آنے اور آگے خانے کے دو کیس ر کھے ٹھے۔۔۔ وہ اسے پر سکون دنکھ کر دھ یدنا نا ہوا اسکے شر
پر خا ک ھڑا ہوا۔
مچ س
” ھنی ک یا ہو جود کو؟؟ تم نے مچ ھے؟؟؟؟ مچ ھے؟؟؟؟ اپراز چ یات کو رنچیکٹ ک یا؟؟ ہے ک یا تم
میں؟؟ کس نات کا عرور ہے؟؟ یہ دولت ہے یہ سہرت گلی کا کوئی نال بو خانور نک تمہارے ناپ کو
یہیں خات یا۔۔۔ “
رات ٹ ھر کا خاگا وہ نقرت کی آگ میں خلیا رہا۔۔ ا نتے اندر کی نقرت ا تنے لفظوں سے اگل رہا ٹ ھا۔۔ رازی
نے آنے ہی اسکا نازو نکڑ کے نقرت ٹ ھرے لہچے میں کہا ساٹھ بی یل پر ر کھے نالس یک کے کیس دور
اج ھالے۔
46
” عزت دار لوگ خا نتے ہیں شرنف ایسان ہیں مبرے انو گلی کا ہر شرنف ایسان اٹ ھیں خات یا ہے ہاں
تم چیسے شرائی ،اٹ ھیں یہیں خا نتے افسوس۔۔۔ ک بونکہ تم النق یہیں پرائی میں ر ہنے والے ت یکی اور ت یک
لوگوں سے انچان ر ہنے ہیں۔۔ اور رہی نات عرور کی نو ہاں ہے تم مبرے پزدنک انک چ بوتنی کے پراپر
تمہیں خات یا ٹ ھی اہم نت یہیں رک ھنے ،تمہیں خات یا کون ہے؟؟ سہر کے مشہور لوگ؟؟؟ انک نات ت یاؤ ہللا
ہے؟؟ کٹھی خاصری لگائی ہے اسکی نارگاہ میں؟؟ یہیں نا۔۔ افسوس خدا تم چیسے لوگوں کو ا تنے ناس
نال نا ٹ ھی یہیں گ یاہ کی دت یا میں ر ہنے والے لوگ ت یکی کی مہک سے ٹ ھی انچان ر ہنے ہیں۔۔۔۔۔ “ وہ
سایس لینے کو رکی اسکی ت تفس پڑھ رہا ٹ ھا۔۔
ٹ
” اب تم ت یاؤ تمہاری ہمت کیسی ہوئی رسنہ ھنچنے کی؟؟ تم میں ہے ک یا؟؟ کوئی انک اج ھی عادت؟؟
کوئی انک ت یکی؟؟ کٹھی احبرام ک یا ہے پزرگوں کا؟؟ یہیں نا؟؟ تم نو ا نتے ناپ نک کو یہیں نوج ھنے اور
دت یا کے سا منے ا نکے نل نونے پر ہوئی چ نت کی قنح م یانے ہو؟؟ تم سے دوعال م یافق کون ہوگا؟؟ جشکا
آب چ یات سے ٹ ھی یہالے نو گ یدگی کی نو یہیں خانے گی نور نور شراب میں ڈونا ہوا ہے تم چیسا سحص ِ
رسنہ نو یہت دور کی نات تم چیسے سحص سے میں نات نک یہ کروں انڈر اس تی یڈ؟؟ دونارہ مبرے را سنے
میں آنے نو منہ دک ھانے کے قانل یہیں ہوگے “ زندگی کے اٹ ھابیس سال اسکی آنکھوں میں کسی قلم کی
ن
طرح خل رہے ٹھے اسکی آ ک ھیں آج یہلی نار ج ھکی ٹ ھیں شرم سے یہیں نلک ذلت سے۔۔ نچانے ک بوں
آج اسکے ناس کوئی جواب یہ ٹ ھا۔۔۔ اسکی کسی انک نات کا جواب نک اپراز چ یات کے ناس یہیں
ٹ ھا۔۔۔۔ اسکا نچین۔۔۔ اسکی نوری کی گنی ہر صد۔۔۔ اسکی جوایش۔۔ لوگوں کی آنکھوں میں رسک اسکی
اچ بو تم تیس۔۔ سب کسی قلم کی طرح اسکی آنکھوں کے آگے گ ھوم رہا ٹ ھا ٹ ھر نکدم وہ رات جس نے اسے
47
ُ
بین سال نےچین ک یا ہاں وہ رات۔۔۔ نقرت ہے اِ سے اس رات سے اِ س لڑکی سے۔۔۔ نکدم اپراز
ن
چ یات نے اتنی آ ک ھیں ک ھولیں اسکی آنکھوں میں شرم یدگی یہیں نلکہ۔۔ نلکہ چ نت ٹ ھی وہ سمچھ یہیں نائی
ل یکن اگلے ہی ملچے اس سحص نے اسے نےنفاب کردنا۔۔۔انک نل صا نع کنے نغبر وہ پن ہ یا دی جسکی
وجہ سے اسکارف کا وہ حصہ ڈھلک گ یا اور حچاب کا جونصورت جہرہ اسکی آنکھوں میں حفظ ہوگ یا۔۔۔۔ ل یکن
اگلے ہے ملچے ٹ ھاری ٹ ھبڑ کی آواز نے سب کے ہویش اڑا دنے۔۔۔
” تم م یافق ہی یہیں کافر ٹ ھی ہو۔۔۔۔۔“ حچاب ناگلوں کی طرح چنجی اسکا سایس ٹ ھول رہا ٹ ھا اس نے
ُ
تبر کی تبزی سے کبڑا اشی خگہ کر کے ہاٹھ سے نفاب نکڑا۔ آج سے یہلے کٹھی اسے رشوائی کا اجساس
یہیں ہوا ،آج یہلی نار ک یا کچھ نا محسوس ک یا ذلت ،شرم یدگی ،اس نل اس نے موت کی سدت سے دعا
کی۔۔ اسے ا نتے جسم سے روح نکلنی ہوئی محسوس ہوئی۔۔۔۔۔ آج اس سحص نے اسے نےنفاب
کردنا۔۔۔ل یکن اسے لگ رہا ٹ ھا آج وہ نےحچاب ہوگنی۔۔۔
کی لع نت ہو تم چیسے چ بوان پر۔۔ “ حچاب نے دوشرے ہاٹھ سے اسکی شرٹ کا کالرخکڑا اسکی ” ہللا
لہچے سے ج ھلکنی نقرت اور عمل نے مہوش کو شرنا نا سلگا دنا جو ا نتے ٹ ھائی کے عمل کو منہ ک ھولے دنکھ
رہی ٹ ھی وہ کقےبیبرنا میں آئی ٹ ھی تب حب اپراز اسے ڈھونڈنا یہاں آنا ٹ ھا۔
” ہاو ڈپر نو تمہاری ہمت کیسے ہوئی مبری ٹ ھائی پر ہاٹھ اٹ ھانے کی صچنح کہ یا ہے وہ ک یا چتی نت ہے
ً
تمہاری؟؟ “ مہوش نے زور سے اسکا ہاٹھ ج ھ تکا جوپریہ جو تت تنی ک ھڑی ٹ ھی فورا الرٹ ہوئی اسے ت یا ٹ ھا
مزند تماساہ ایہیں نوئی سے نکلوا د نگا آچر وہ ان امبروں کی چ تی نت سے وافف ٹ ھی
” حچاب خلو “ جوپریہ نے اسکا ہاٹھ نکڑا۔۔۔
48
ّ
” ل بو میں جوپریہ۔۔“ حچاب نے عصے سے اسکا ہاٹھ ج ھ تکا
” نو ا نتے آوارہ ٹ ھائی کو نولو مچھ سے دو رہے وریہ۔۔“ نقرت و حفارت اسکے لہچے سے ج ھلک رہی ٹ ھی۔۔۔
ُ
” خلو حچاب۔۔۔ “ جوپریہ م نت پر اپر آئی ل یکن حچاب اتنی خگہ سے یہ ہلی۔۔۔۔ چ یکہ حچاب کے اس لہچے
ّ
نے مہوش کے عصے کو اور پڑھاوا دے دنا
” خلنی آگ میں تم نے جود کو ج ھونکا اب دنک ھیا ات یا جسر مبرا ٹ ھائی دوسبوں کو یہیں ج ھوڑنا تم نو ٹ ھر۔۔۔
تمہاری پرنادی کا آعاز ہو حکا ہے حچاب ناتبر۔۔۔ “ مہوش نے اسے انگلی اٹ ھا کے وارن ک یا۔۔چ یکے جوپریہ
اسکا ہاٹھ نکڑئی اسے کےف نیبرنا سے ناہر لے آئی۔۔۔
☆☆………….☆………….
اپراز نے مہوش کا ہاٹھ ج ھ تکا۔۔۔ کےف نیبرنا میں بیٹ ھے سارے لوگ اشی کو دنکھ رہے ٹھے ان میں سے
ّ
کچھ وہ جہرے ٹ ھی ٹھے جو اپراز کو اپز آ س ت نیبر ریشییکٹ د نتے ٹھے۔۔ آج اپراز نے صرف ا نتے اِ س عصے
کی وجہ سے نانچ سال کی ت یائی ر تبوبیسن لمخوں میں گ بوا دی۔۔۔۔ کوئی اسے نقرت نو کوئی اسے حفارت
ٹ ھری نظروں سے دنکھ رہا ٹ ھا۔۔۔
ً ُ
” ات یا ُدکھ ٹ ھا نو آکر اسے نچانے “ ٹ ھ تکار کر کہ یا وہ وہاں سے نکلیا خال گ یا۔ مہوش نے فورا چ یات صاحب
کو کال مالئی۔۔۔
49
” آئ ڈوتٹ کیبر وہ لڑکی مچ ھے خا ہنے انک گ ھینے کے اندر جہاں سے خاہے ڈھونڈ کے الؤ ل یکن ناد رک ھیا۔۔۔
انک گ ھننہ۔۔ صرف انک گ ھننہ۔۔۔ اگر مبرے سا منے یہ ہوئی نو دنک ھیا تمہارا ک یا جسر کرنا ہوں۔۔۔ “ چ یات
ّ
صاحب کے م تینجر کو کال کرنے کے نعد حچاب کی ساری انفارمیسن اس نے ت یکسٹ کی۔۔۔ عصے کی
سدت سے اسکے نازو نک کی یشیں واصح ہو رہی ٹ ھیں۔۔ اسے حچاب نام سے ہی نقرت ہوگنی اگر وہ اس
وقت اسکے سا منے ہوئی نو وہ اسے اتنی گاڑی نلے کچل د تیا
” حچاب ناتبر انک دفعہ مبرے ہاٹھ آخاؤ وہ خال کرونگا تمہاری یسلیں کاتپ اٹ ھیں گی۔۔۔ “ اسیبرت یگ کو
زور سے ٹ ھامے اسکے انگ انگ سے نقرت ج ھلک رہی ٹ ھی دل میں جوایش خاگی کاش وہ سا منے ہوئی اور وہ
ُ
اسے پری طرح کچل ڈال یا ات نی اس ستظائی شوچ پر اسے جوشی محسوس ہو رہی ٹ ھی ل یکن ایسان ک یا خانے
فسمت میں ک یا لک ھا ہے؟؟؟ دوشرے کو موت کے گ ھاٹ ا نارنے واال ک یا خانے کے موت اسے جود اتنی
لی نٹ میں لینے کو اس کے شر پر ک ھڑی ہو۔۔۔۔۔ اور یہی ہوا ٹ ھا اگلے ملچے اسکی کار ُپری طرح سا منے آئی
کار سے نکرا گنی۔۔۔۔
دو گ ھینے سے وہ ہوش و جواس سے ت تگایہ زندگی اور موت کے تنچ ج ھول رہا ٹ ھا۔۔ دوشرے کو ج ھکانے واال
آج جود کسی کے در پر شوالی ت یا ک ھڑا ہے کون خات یا ہے اگلے ملچے کون سا طوقان آنے گا؟؟ ایسان یس
انک کٹھ ت یلی ہے اس م یدان میں زندگی سبوارنے والی نو خدا کی ذات ہے۔۔۔۔
چ یات صاحب کارنڈور میں خکر لگانے ا نتے اکلونے بینے کے لنے دعا گو ٹھے۔ مہوش ایہیں اپراز کے
ّ
عصے سے آ گاہ کر خکی ٹ ھی ساٹھ م تینجر کی کال نے ا نکے یشی نے ج ھڑوا دنے اگر حچاب کو انکا بی یا کڈت نپ
کر لی یا نو سالوں کی ت یائی عزت منی میں مل خائی ٹ ھی سب کا سک اپراز پر ہی خا نا۔۔ وہ اشی کسمکش
50
میں الچ ھے ٹھے کہ انک انچان تمبر سے کال آئی اپراز کے والٹ میں موجود ا نکے وزبی یگ کارڈ کو ڈھونڈ کر
ٹ گ ٹ ن ہ ی ُ
اس انچان آدمی نے ا یں اپراز کے ا کس یڈتٹ کی حبر دی وہ ا نتے پریسان ھے کہ ھر کال کر کے ھی
اطالع یہیں دی۔۔۔
“ آپ کے بیش نٹ کو ہوش آگ یا ڈاکبر نے آپ کو اندر نالنا ہے۔۔“
ً
پرس کے اطالع د نتے پر وہ فورا تبز قدم اٹ ھانے اندر خلے آنے۔۔۔۔
” ایہیں ہوش آگ یا ہے قکر کی کوئی نات یہیں یہ نالکل ٹ ھیک ہیں آپ ایہیں سام نک گ ھر لے خا سکنے
ہیں۔۔ “ ڈاکبر نے اپراز کے نازو پر انچکسن لگانےکہا اور ساٹھ ہی اسکی کیس قانل ل یکر روم سے نکل
گ تیں۔۔۔
” اپراز۔۔۔۔۔ مبرے چنے۔۔۔ “ چ یات صاحب جو انک مصبوط دل کے مالک ٹھے بینے کو اس خالت
ت گ ت ھ ک م ن ن ٹ ن
یں د کھ ا کی ھی آ یں م ہو یں۔۔۔۔
ن ن
” ڈنڈ۔۔ “ اپراز نے ناپ کی آواز سن تمشکل آ ک ھیں ک ھولیں۔۔۔۔ آ ک ھیں ک ھول کے ارد گرد کا خاپزہ ل یا نو
چیسے ذہن ت یدار ہوا۔۔۔
” ہاں نولو مبرے بینے۔۔۔ “ اپراز نے گردن انکی طرف موڑ کر نےیسی سے ا تنے ہوتٹ کانے۔۔۔ ٹ ھر
ن
نکدم آ ک ھیں ک ھول کر تبز لہچے میں نوال۔۔۔۔
” یہیں مبرے سا منے یہ نانک یہیں مچ ھے حچاب ناتبر خا ہنے اٹ ھی۔۔۔ “ تنی میں خکڑا ہاٹھ زور سے ت یڈ پر
مارا ناتبر صاحب سمچھ گنے وہ انکی انک یہیں سنے گا اور اسکا جود کو نفضان یہنچانا ایہیں نکل تف د تیا
ہے۔۔۔
51
” دنکھو اگر اسے کڈت نپ ک یا نو یہال سک تم پر ہی خانے گا تم سمچھ ک بوں یہیں رہے میں یہیں خاہ یا
تمہیں کوئی شزا ہو۔۔ “
وہ نےیسی کی ات نہا پر ٹھے انکا بی یا اتنی صد سے ایہیں ناگل کر رہا ٹ ھا۔۔۔
ُ
” شزا سہنے کی عادت ہے نچین سے سہ یا آرہا ہوں۔۔۔ آپ مچ ھے ناتبر۔۔۔۔ اس حچاب کے ناپ کے ناس
لے خابیں وریہ اس دفعہ نچ گ یا اگلی دفعہ یہیں نخوں گا۔۔۔ “ اور اپراز کی دھمکی کام کر گنی۔
” رات نک کا و تٹ کرو میں ات تظام کرنا ہوں “ اسکی بیسائی جوم کر چ یات صاحب نے پرمی سے کہا اپراز
نے انکا ہاٹھ ج ھیک کر آنکھوں پر نازو رک ھا اسکا انک ہاٹھ پری طرح فرنکجر ٹ ھا اور ما ٹھے پر تنی ت یدھی ٹ ھی۔۔۔
صرف نانگیں محفوظ ٹ ھیں۔۔۔
ناتبر صاحب کا گ یدم اور خاولوں کا ج ھونا سا کارخایہ ٹ ھا جس میں ا نکے بین ٹ ھات بوں کا حصہ ٹ ھا سب
ساٹھ مل کر کارونار خالنے ٹھے۔ وہ رات کے یہر گوداموں میں انک آچری خکر لگانے آنے ٹھے کہ کچھ
لوگ آکر ا نکے گوداموں میں گھس گنے۔۔
” ارے ک یا کر رہے ہو؟؟؟ کون ہو تم لوگ کس سے نوجھ کے گھس آنے۔۔۔ “ بین ا جھے خاصے
یہلوانونکی شی جسامت والے آدمی آکر خاموشی سے ک ھڑے ہوگے چیسے کسی کے خکم کا ات تظار ہو؟؟
ُ
” نارائی ہیں اخازت ٹ ھوڑی لیں گے؟؟ یس لے اڑ تیگے۔۔۔ “ اپراز کی آواز سینے ہی وہ تنچ ھے ُمڑے تٹھی
انکی نظر چ یات صاحب پر پڑی وہ اپراز کو نو یہیں ل یکن چ یات صاحب کو اج ھی طرح خا نتے ٹھے۔۔۔۔۔
اپراز کے اسارے پر ا نکے ساٹھ آنے بی بوں لوگوں نے بین کرس یاں دو آ منے سا منے اور انک تنچ میں رک ھی
بی بوں کرسبوں کے تنچ خار نانچ قدم کا قاصلہ ٹ ھا۔۔۔۔۔
52
” کون ہو تم؟؟ “ ناتبر صاحب نے ڈاپرنکٹ اپراز سے نوج ھا انکی ج ھنی جس یہچان خکی ٹ ھی وہ کون ہو
سک یا ہے؟؟
” آپ کا ہونے واال داماد۔۔۔۔ “ کہنے ہی وہ حیبر پر آ بیٹ ھا ساٹھ ناتبر صاحب کو ٹ ھی اسارہ ک یا چنہوں نے
نظر انداز کر دنا۔۔۔
” نکواس ت ید کرو “ وہ دھاڑے تٹھی اپراز کے اسارے پر انک آدمی نے ایہیں زپردسنی نکڑ کے تٹ ھانا۔۔۔
” ناتبر صاحب س یا ہے آپ کا بی یا یہت زہین ہے آپ کی آچری ام ید ہے۔۔۔۔ پڑھانے کا سہارا۔۔۔ اگر
وہ یہ رہے نو؟؟ اپراز نے نانگ پر نانگ ر کھے کہا انک نانگ میں سدند درد کا اجساس ہوا جو ا سنے اوپر رک ھی
ٹ ھی۔۔۔۔۔۔
” تم ہوش میں ہو؟؟ “ انک نار ٹ ھر وہ خال اٹھ ک ھڑے ہونے
” نار بیٹ ھاؤ ایہیں نورے ت یگم صاحنہ پر گنے ہیں وہ ٹ ھی ایہی کی طرح خذنائی ہے۔۔۔۔ ات یا نفضان کرنے
والی۔۔۔“ مزاحنہ انداز میں کہنے آچر میں وہ سنچ یدہ ہوا۔۔۔۔۔۔
آدمی نے ٹ ھر ناتبر صاحب کو تٹ ھانا اور ا نکے ناس آک ھڑا ہوا ناکہ وہ اٹھ یہ نابیں ناتبر صاحب خاموش بیٹ ھے
رہے۔۔ ک بونکہ خا نتے ٹھے عفلم یدی اشی میں ہے۔۔۔
” کول ڈاؤن ناتبر صاحب۔۔۔۔ آج نک مبرے ناپ نے ٹ ھی مچھ سے اس لہچے میں نات یہیں کی جس
لہچے میں تمہاری بی نی نکواس کر کے گنی ہے۔۔۔ “ ٹ ھیڈے ٹ ھار لہچے میں وہ گونا ہوا۔۔۔
” جس طرح آپ کا بی یا آچری ام ید ہے اشی طرح میں ا نتے ناپ کی آچری ام ید ہوں اگر مچ ھے کچھ ہوا نا
میں نےجود کو نفضان یہنچانا نو ڈنڈ السیں گرا دپں گے آپ کے خاندان کی۔۔۔ “ اپراز کا انک انک لفظ
53
ا نکے دل میں ہونا درد مزند پڑھا رہا ٹ ھا وہ نےجوقی سے ات یا زہر اگل رہا ٹ ھا جو حچاب ناتبر کا ٹ ھبڑ اسکے اندر
پڑھا گ یا۔۔۔
” نو مبری نات غور سے س تیں حچاب ناتبر آپ کی بینی کل نک اسے راضی کرپں مچھ سے نکاح کے
لنے۔۔ وریہ نقین خابیں کسی کو منہ دک ھانے کے قانل یہیں رہیں گے رانوں رات عاتب ہوخانے گی آپ
کی بینی۔۔۔۔۔۔ ملی ٹ ھی نو یہلے کی طرح۔۔۔۔۔۔۔“ وہ رکا۔۔۔۔اسکی ہیسی ناتبر صاحب کو زہر سے ٹ ھی
زنادہ زہرنلی لگی۔۔چ یات صاحب جود ا نتے بینے پر شرم یدگی کے نچاے فجر کر رہے ٹھے۔۔
” آپ سمچھ گنے ہو نگے۔۔ “ کہنے ہی وہ اٹ ھا اور قدم پڑھا نا ا نکے سا منے آن ک ھڑا ہوا
” اور ہاں یہاں سے ٹ ھا گنے کا شوچ یا ٹ ھی مت یہ سہر ڈنڈ کے انڈر کیبرول ہے اتنی نفص یل کٹھی بیبر میں
لکھ کر یہیں آنا اب ٹ ھی ک ھوپڑی خالی ہے نو ناد رک ھیا بی یا ہوگا ڈرگز کے کیس میں سالجوں کے تنچ ھے،
بینی۔۔۔۔ “ اپراز نے ا نکے شر یہ دو انگل بوں سے ٹ ھونگ لگانے کہا اور قہقہہ لگا کے ہیسا اور ہیس یا خال گ یا
ناتبر صاحب کا انک ہاٹھ نتچے ڈھلک گ یا بینی کا سن کر انکی روح کاتپ اٹ ھی انکی آنکھ سے انک تٹ ھا سا
موئی گال پر ٹھسال۔۔۔
” خلیں ڈنڈ “ رازی کے اسارے پر بی بوں لوگ الرٹ ہوکر اسکے تنچ ھے خل دنے چ یات صاحب سی یا جوڑا کر
کے فجر سے بینے کے تنچ ھے خل دنے۔۔
” نانا۔۔۔ “
ً ن
اسامہ ٹ ھاگ یا ہوا آنا چیسے ہی اس نے ناہر دو گاڑناں ک ھڑی د ک ھیں وہ فورا گودام کے اندر ناپ کے ناس آنا
اور ایہیں رونا دنکھ وہ جود نڈھال ہوگ یا۔۔۔
54
☆☆………….☆………….
” گڈ انوت یگ مٹم۔۔۔ “ وہ نخوں کو ت بوسن ج ھوڑ کر گ ھر کے لنے نکلی ٹ ھی۔ اٹ ھی وہ انک اس یاپ پر رکی ٹ ھی
کے اسے ا نتے شوہر کے آفس سے کال وصول ہوئی جسے دنکھ کر وہ حبران رہ گنی۔۔۔
” گڈ انوت یگ جی کہیں آج مچ ھے کیسے ناد ک یا؟؟؟ “ فون رسبو کرنے ہی وہ یہاتت مؤدب لہچے میں گونا
ہوئی
” مٹم وہ شر ام بورت نٹ م تی یگ میں ہیں اٹ ھیں ارچ نٹ انک قانل خا ہنے جو ایہوں نے آپ کی کار میں
رک ھی ٹ ھی۔۔۔ “ وہ لڑکی انک ہی سایس میں نولنی اسے حبران و پریسان کر گنی۔۔۔
” مبری کار؟؟ آر نو سبور؟؟ ان کی اتنی کار ہے مبری کار میں ک بوں رک ھیں گے؟؟؟ “ سگ یل کی گرپن
التٹ ہونے ہی وہ اتنی کار آگے پڑھا گنی۔۔ اسے عچ نب سا لگ رہا ٹ ھا اسکا شوہر نو کٹھی اسکی کار ل یکر
ہی یہیں گ یا ٹ ھر قانل کیسے رہ گنی؟؟
” آئ ڈوتٹ نو مٹم آپ سنٹ کور میں چ یک کرپں شر نے وہیں کا ت یانا ٹ ھا۔۔۔ “ اتنی شوجوں میں الچھی
وہ کوئی نارک یگ اپرنا دنکھ کر کار رو کنے کا شوچ رہی ٹ ھی کے دوشری طرف کی نات سن کر گہرا سایس ل یکر
رہ گنی۔۔۔
” و تٹ آ م نٹ “ انک ساپ کے ناہر اسے خالی خگہ ملی جہاں آس ناس کاقی گاڑناں ک ھڑپں ٹ ھیں اس
نے کار رنورس کر کے وہیں ک ھڑی کی اور جود فون وہیں فرتٹ سنٹ پر رکھ کر کار سے ناہر نکل کر نچ ھلی
55
سنٹ کورز دنک ھنے تنچ ھے والی سات یڈ آگنی۔۔۔ نچ ھلی سنٹ کوور میں اندر ہی انک قانل رک ھی ٹ ھی جسے دنکھ وہ
ب
حبرت زدہ رہ گنی اور قانل ل یکر فرتٹ سنٹ پر آ یٹھی ساٹھ سنٹ پر پڑا فون کان سے لگانا۔۔
ً
” ہاں ہے اوکے میں جود لے آئی ہوں و یسے م تی یگ کب نک چٹم ہوگی؟؟؟ “ قانل رکھ کے ا سنے فورا کار
اس یارٹ کی۔۔۔۔
ً
” مٹم خلد ہی نقرت یا دس م نٹ میں۔۔۔ آپ کے ناس جو ہے وہ اورنچیل ہے اسکی کائی ہمارے ناس
ہے ،وہ م تی یگ کے لنے یہیں ہے یس کالت تیس کو د تنی ہے۔۔۔ “
” اوکے۔۔۔ “ وہ اٹ ھی ٹ ھی حبرت کا سکار ٹ ھی۔۔۔ فون کاٹ کر وہ آفس کی طرف خل دی۔۔۔
ب ی ً
” یہ لیں قانل۔۔ “ نقرت یا بیس م نٹ کی ڈرات بو کے نعد وہ آفس ہنجی اور آنے ہی سا منے یٹھی ریس تیشیسٹ
کو قانل نکڑا دی۔۔
” ٹ ھیک نو مٹم۔۔ “ مسکرانے ہونے اس لڑکی نے قانل ٹ ھامی وہ خانے ہی لگی ٹ ھی کہ اسے شوہر کا
چ یال آنا ک بوں یہ وہ اس سے مل کر خانے؟؟؟ دل کے شور پر وہ جود حبران ٹ ھی
ی س ی ج
ل ھ ھچ
” و یسے شر کہاں ہیں؟؟؟ “ کنے ہوے اس نے نوجھ ہی ل یا کن اسے مچھ یں آئی وہ شوہر ہے
ہ
ج
آچر ملنے میں ھچ ھک کیسی؟؟؟
” مٹم وہ ا نتے ک تین میں ہیں۔۔ “ لڑکی نے راتٹ سات یڈ پر اسارہ ک یا۔۔۔
” کو ئی ہے نو یہیں اندر؟؟ “ اس نے خات یا م یاسب سمچ ھا
” مٹم علبزہ۔۔ “ انک قدم ک تین کی طرف پڑھانا ٹ ھا کہ یہ نام سن کر ٹ ھٹھک کر رک گنی۔۔
ّ
” یہ کون ہے؟؟ آج سے یہلے نو یہیں ٹ ھی؟؟ “ وہ جود یہیں خاتنی لہچے میں عصے کی رمق کیسے آئی ؟؟
56
” س۔۔۔ر۔۔۔۔شر۔۔۔ک۔۔ ک۔۔۔۔کی و۔۔۔۔ا۔۔۔وانف “ وہ لڑکی ڈرنے ڈرنے تمشکل نول نائی
ساٹھ انک قدم تنچ ھے ہوئی کہ کہیں سا منے رک ھا کرس یل ہی شر پر یہ دے مارے۔۔۔
” دماغ ٹ ھیک ہے تمہارا؟؟ “ وہ خال اٹ ھی۔۔
” شوری ہونے والی۔۔۔۔ ت یکسٹ ونک انکی سادی ہے۔۔۔ “ انک ہی سایس میں نو لنے وہ ٹ ھوڑا اور تنچ ھے
کھسکی
” کس نے کہا ناگل ہو تم۔۔ “ داتت بیسنے وہ گونا ہوئی
” م۔۔۔۔مٹم۔۔۔ آپ۔۔۔ کی۔۔۔۔ ک۔۔۔کسی س۔۔سے ٹ ھی نوجھ لیں صنح شر نے آناویس ک یا
ٹ ھا۔۔۔۔ “ وہ لڑکی کہنے ہی قانل اٹ ھا کے دوڑی چ یکہ وہ انک انک قدم اٹ ھائی ا نتے شوہر کے ک تین کی
طرف پڑھی۔۔ سا منے کا م تظر صاف نظر آرہا ٹ ھا سا منے ر کھے ل نپ ناپ پر وہ دونوں کسی سے ہیس ہیس
کے نابیں کر رہے ٹھے۔۔۔
وہ ماؤف ذہن کے ساٹھ انک انک قدم تنچ ھے پڑھا رہی ٹ ھی۔ سا منے نظر آ نا م تظر نل نل دھ یدال رہا ٹ ھا۔۔۔
دماغ میں دھماکے ہو رہے ٹھے اوردل۔۔۔ دل عم کی سدت سے ٹ ھٹ رہا ٹ ھا۔۔۔۔
” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو تمہاری یہ نےعی یائی دنکھ کر کسی دن دوشری سادی کر لوں۔۔۔“
وہ چنخ رہا ٹ ھا اسکے کانوں میں نار نار یہی جملہ دوڑ رہا ٹ ھا اس نے ا نتے دونوں ہاٹھ کانوں پر ر کھے۔۔۔ وہ
اس آواز سے دور خانا خاہ نی ٹ ھی اس دو علے ایسان سے دور وہ نکدم ٹ ھاگنی ہوئی گالس وال دھک یل کر ناہر
آگنی آیسوؤں نےدردی سے رگڑنے اس نے کار اس یارٹ کی۔۔۔
” کٹھی ناس بیٹھ کر محسوس کرنا یہ شراب کی نو آنے گی یہ یسے میں دھت ملےگا “
57
“ تم یہت جوب صورت ہو پر افسوس جوب سبرت یہیں“
” دپن نو کہ یا ہے نا چنے والی سے نقرت یہ کرو تم ت یک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنے ٹ ھرنے ہو؟؟ “
کے درم یان آؤ۔۔۔۔ “ ” تمہیں جق یہیں تم مبرے اور ہللا
دماغ پر مسلسل ہٹھوڑے پرس رہے ٹھے یہ آوازپں اسے چینے یہیں دے رہی ٹ ھیں اگر یہ ت ید یہ ہوبیں نو
ً
نقی یا وہ ناگل ہوخانے گی۔۔۔ آج وہ کسی تٹ ھے چنے کی طرح شسک کے رو رہی ٹ ھی۔۔
سام کے اس ناتم جہاں شڑکوں پر گاڑنوں کا ہخوم ٹ ھا وہ نال جوف قل اسی یڈ میں گاڑی دوڑانے خا رہی
ٹ ھی وہ کہیں دور خانا خاہنی ٹ ھیں جہاں یہ آوازپں یہ ہو کوئی یہ ہو یس وہ۔۔۔ اک یلی ،ت نہا کسی وپرانے
میں۔۔۔۔۔ جہاں اسے اتنی آواز نک یہ س یائی دے یس خاموشی ہو صرف خاموشی۔۔۔۔۔۔
قل اسی یڈ سے کار آگے پڑھانے اس نے نو پرن ل یا۔ ہاٹھ کی یست سے آنکھ کو رگڑا نو سا منے کا م تظر کچھ
واصح ہوا۔ سگ یل کی رنڈ التٹ دنکھ کر ٹ ھی وہ یہ رکی اسے یس ان آوازوں سے دور خانا ٹ ھا اٹ ھی وہ اگال
سگ یل نوڑئی کہ اس سے یہلے اسکا مونانل رنگ ہوا اس نے ت یا د نک ھے ک یک یانے ہاٹ ھوں سے فون اٹ ھانا۔۔۔
” ہ یلو “
یہ آواز سن کر وہ ہچک یاں لےکر رو دی۔۔۔
” نانا سب چٹم ہوگ یا سب دھوکےناز ہیں یہاں۔۔۔۔ ہر کسی کو میں مجرم لگنی ہوں عایشہ ٹ ھی مچ ھے علط
کہنی ہے ،اور اس دھوکے ناز نے نانا دوشری سادی کر لی۔۔۔۔ مچ ھے پرناد کر کے وہ سکون میں ہے اسے
یہ کل مبری پروا ٹ ھی یہ آج ہے۔۔۔ سب ج ھوٹ نو لنے ہیں۔۔۔ سب۔۔۔۔۔ آپ نے ٹ ھی مبرے
ن
ساٹھ علط ک یا۔۔۔ کاش مچ ھے سے ایسی زندگی کی النچا کرنے سے یہلے مار د نتے۔۔۔۔ اب د ک ھیں یہ
58
آوازپں یہ مچ ھے مار د تیگی نانا مچ ھے مار۔۔۔۔۔۔۔ آ۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔ “ ناتبرز کی چڑچڑائی آواز فون
کے دوشری سات یڈ سینے سحص کا دل دہال گنی۔۔۔۔
” حچاب۔۔۔۔۔ “ وہ چنچے۔۔
” نون۔۔۔۔نون۔۔۔۔۔نون۔۔۔۔ دوشری طرف فون ت ید ہوحکا ٹ ھا۔۔۔
” حچاب ناتبر “ الل دو تیا اوڑھے ،آج جود شی ٹ ھی حفا ٹ ھی۔۔ کٹھی جواب میں ٹ ھی یہیں شوخا ٹ ھا وہ
سحص اسکا شوہر نتے گا جس کے ناس آنے ہی وہ نقرت سے منہ ٹ ھبر لینی۔
” کیسا ق یل کر رہی ہو اس کافر کی م یکوجہ پن کر؟؟ “ عین اسکے سا منے رک ھی کرشی پر وہ آبیٹ ھا۔۔
اٙپراز چ یات کی نوسٹ مارتم کرئی نگاہیں اسکا وجود خلسا رہی ٹ ھیں چیسے آنکھوں کے ذر نعے نگل لے
گا۔۔۔
” یہت نےچین ٹ ھا نفاب کے تنچ ھے ج ھنے اس جہرے کو دنک ھنے کے لنے۔۔۔۔ یہلے اِ س سے جونصورت
جہرہ مبرے لنے کوئی یہیں ٹ ھا۔۔ اب نقرت ہے اس صورت سے۔۔۔۔ “ وہ مسکرا نا ہوا اسے گہری
نظروں سے دنک ھنے ہونے نوال۔ حچاب کا دل خاہا رہا ٹ ھا اسکا منہ نوچ لےجو اتنی عل تظ نظرپں اسکے ناکبزہ وجود
پر جمانے ہونے ٹ ھا۔۔۔۔
” ا یسے ک یا دنکھ رہی ہو؟؟ یہت ع ّصہ آرہا ہے یہ؟؟ “ وہ مسلسل اسکا ضتط آزما رہا ٹ ھا۔۔نانگ نے نانگ
ر کھے بیٹ ھا ،وہ اِ سے اِ س وقت زہر لگا۔۔۔۔
59
” مچ ھے ٹ ھی آنا ٹ ھا حب نانچ سال کی ت یائی گی مبری عزت کوتم نے دو کوڑی کا کر کے رکھ دناٹ ھا“ وہ
اس پر ج ھکنے ہونے ٹ ھوڑی کو سچنی شی انگل بوں کی تنچ دنو چنے ہونے عرانا۔۔۔
دوشرے ہاٹھ سے چ نب میں رک ھی سگر تٹ اور التبر نکالی ،سگر تٹ سلگا کرانک لم یا کش لے کر دھواں
اسکے منہ پر ج ھوڑا۔۔۔۔
” مس حچاب تمہاری آزمایش کا سقر آج سے شروع ہونا ہے۔۔۔۔“ حچاب ُپری طرح ک ھایسنے لگی اس نے
ُ
منہ ٹ ھبر ل یا شراب اور سگر تٹ کی نو اسے ناگل کرنے کو ٹ ھی۔۔ اسکا کا اسارہ دھوپں کی طرف ٹ ھا اب
سے وہ ٹ ھی اشی طرح اسکی مٹھی میں ق ید ہوگی۔۔۔
” آج ٹ ھی ئی کر آنا ہوں اسکے نغبر جسن ادھورا ہے ڈارل یگ “ حچاب نے ہاٹھ کو ناک پر ر کھے اس نو شی
نچیا خاہا اسکی کوشش دنکھ وہ قہقہہ لگا کے ہیسا نظرپں ان جونصورت ہوت بوں پر آرکی اسے زچ کرنے کا
موفع ٹ ھال وہ کیسے خانے دے سک یا ہے۔۔۔۔
” کمال ہے مسرقی ت بوی شوہر کی آنک ھوں میں دنکھ کر شرم شی نظرپں ج ھکا د تنی ہے اور تم انک نل کو
ان آنکھوں سے نظرپں یہیں ہ یا رہی کہیں مچ نت نو یہیں ہوگنی؟؟؟ “
وہ اسکے گالئی ہوت بوں پر سہادت کی انگلی ٹ ھبرنے لگا حچاب کے نورے وجود میں انگارے د ہکنے لگے اس
کا ضتط یہیں نک کا ٹ ھا وہ اسکا ہاٹھ ج ھیک کر نےجوقی سے نولی۔۔۔
” شرم آئی ہے مگر ان آنکھوں کو دنکھ کر یہیں تمہیں ات یا شوہر ما نتے ہونے۔۔۔ اور مچ نت وہ ٹ ھی تم
سے؟؟ ساری زندگی مچ نت کی ٹ ھیگ ما نگنے رہوگے مچھ سے ل یکن یہ تٹ ھر موم یہیں ہوگا۔۔ اور جس دن
میں نے جود افرار ک یا تم سے مچ نت کاسمچھ لی یا ہار گنی حچاب ناتبر۔۔۔ “ نقرت و حفارت سے کہہ کر وہ
60
اٹھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔۔ انگلی کی تنچ دئی سگر تٹ اج ھال کے وہ اسکے فرتب ہوا انک نل کو حچاب اسکی شرخ
ن
آ ک ھیں دنکھ کر جوفزدہ ہوگنی ل یکن جہاں اگلے ملچے حچاب نے نےجوقی شی اسکی آنکھوں میں دنک ھا وہیں
اٙپراز نے اسکا منہ دنوخا
” یہت سن لی تمہاری نکواس مبرے ناس آؤ نو ات یا مات یڈ سنٹ کر کے آنا اور اتنی یہ لمنی زنان ا نتے ناپ
کے گ ھر ج ھوڑ آنا سمچھ آئی ہے؟؟ “ اسکا اسارہ سمچھ کر حچاب چنخ اٹ ھی
” کافر ہو تم “
ّ
” اشی کافر کی ت بوی ہو تم خ ِان من اور خلد ہی اس کافر کے نخوں کی ماں ت بو گی “ اسے عصے میں دنکھ
وہ وہ مسکرانا ہوت بوں پر قانچایہ مسکراہٹ کچھ اور گہری ہوگنی۔۔۔
” دوزخ میں خاؤ گنے تم “ وہ چنجی
” تمہیں ساٹھ ل یکر خاؤنگا خ ِان من “ دل خالنے واال انداز ٹ ھا۔۔
نظرپں اب ٹ ھی اسکے ہوش رنا جسن پر ٹ ھیں۔۔۔
ن
” شوال ہی ت یدا یہیں ہونا “ حچاب کی شرخ آ ک ھیں ج ھلک اٹ ھیں یہ سحص اسے ناگل کر رہا ٹ ھا
” تمہارا عرور تمہیں لے خانے گا حچاب ناتبر۔۔ “ انگارے پرسائی شرخ آنکھوں سے اسے دنک ھنے اس نے
حچاب کا حبڑاور سچنی شی دنوخا اور سخت لہچے میں گونا ہوا۔۔۔
” ایسان سے چ بوان تم نے مچ ھے ت یانا اب رحصنی اس ماہ کے نچانے کل ہوگی ،انکار ک یا نا زنان ک ھولی تم
ُ
نے نو ناد رک ھیا کل رحصنی سے یہلے تمہیں سب کی نظروں کے سا منے سے اٹ ھا لے خاؤنگا اندر اس تی یڈ۔۔۔
61
“ قہر پرسائی نظر اس پر ڈال کر وہ اسکا آج کا سکون ٹ ھی لے گ یا۔ حچاب کرتٹ ک ھا کر اس سے دور ہوئی
اسے جود شی کراہ نت محسوس ہوئی۔۔۔۔
وہ اسکے بیسائی پر ج ھک کر ا نتے ہوت بوں کا لمس جھوڑ کے خا حکا ٹ ھا وہ خات یا ٹ ھا اب ساری رات وہ اتنی
بیسائی دھو کر گزارے گی اور یہی ہوا ٹ ھا اسکے خانے کے نعد حچاب ناتبر نے رگڑ رگڑ کر اتنی بیسائی صاف
کی۔۔۔۔۔۔
اپراز کے خانے نعد وہ واشروم کی طرف دوڑی انک۔۔۔دو۔۔ بین۔۔۔ خار۔۔۔نانچ۔۔ نار منہ دھونااس نے
ً
صاپن سے نقرت یا رگڑ رگڑ کے بیسائی الل کردی اور منہ پر نائی کے ج ھتی نے مار کار وہ واشروم سے ناہر
آگنی۔۔۔۔
انک انک قدم اٹ ھائی وہ ڈریس یگ کے سا منے آک ھڑی ہوئی نوچ کے ات یا الل دو تیا ا نارا نظر ا نتے جہرے پر
گنی نو یہلی نار اسے ات یا جہرے سے نقرت محسوس ہوئی جسے وہ دنک ھنے کے لنے ہر نار اسے ذہنی اذ تت د تیا
آج نوئی میں وافعہ کے نعد وہ کی یا روئی ٹ ھی جوپریہ اسے گ ھر نک ج ھوڑ کے ا نتے گ ھر خلی گنی ٹ ھی ساٹھ
اسکی امی کو آج واال نورا وافعہ س یانا۔۔۔ حچاب نو اس قدر جوفزدہ ہوگنی ٹ ھی اِ س سحص سے کے نورا دن نچار
میں ٹ ھیکنی رہی۔۔۔۔ انک اذ تت ،عذاب سے وہ گزر رہی ٹ ھی کے اسے امی نے آکر موت کی حبر س یا
دی۔۔۔۔
” امی۔۔۔ امی “ اسامہ خال خال کر اتنی ماں کو نکار رہا ٹ ھا ساٹھ ا نتے ناپ کو سہارا دنکر ک ھڑا ٹ ھا۔۔۔
کچن میں کام کرئی آمنہ دوڑئی ہوئی آبیں آکر دروازہ ک ھوال نو ا نتے شوہر کو اس خالت میں دنکھ ا نکے اوسان
حظا ہو گنے۔۔۔ جو ا نتے بینے کے سہارے تمشکل ک ھڑے ٹھے۔۔۔
62
ک یا ہوا اسامہ ایہیں اندر لے آؤ۔۔۔ “ انک نازو سے اسامہ نے سہارا دنا چ یکے دوشرے سے آمنہ ” ہللا
ً
نے۔۔ دونوں سہارا دنکر ناتبر صاحب کو ڈرات یگ روم میں لے آنے ایہیں بیٹ ھا کر آمنہ فورا نائی لینے خلی
گنی۔۔۔
” ایہیں ک یا ہوا ہے اسامہ “ ناتبر صاحب کے ہوت بوں سے نائی لگانے آمنہ پریسائی سے گونا ہوبیں تٹھی
ناتبر صاحب نے نائی کا گالس ہاٹھ سے تنچ ھے ک یا اور دونوں ہاٹھ جہرے پر ر کھے نلک نلک کے رونے لگے
انکو رونا دنکھ آمنہ کا جسم لرزنے لگا نےخان سا وجود شوال کرنے سے ٹ ھی قاصر ٹ ھا اسامہ جود ایہیں رونا
ُ
م
دنکھ ڈر گ یا حچاب جو نلی یکٹ میں گھسی آیسوؤں یہا رہی ٹ ھی اور ات یا آساتٹم نٹ کمل کرئی ت یا ٹ ھی انکی آواز
سن ٹ ھاگنی ہوئی آبیں۔۔۔
خاروں اس او چنے جوڑے مرد کو رونا ہوا دنکھ رہے ٹھے کسی میں ہمت یہ ٹ ھی کہ شوال کرے آمنہ،
ہ ی ہ ٹ ن ن ت گ ت ن ہ ی ھ ک ٹ ن
حچاب اور ت یا کی ھی آ یں ا یں رونا د کھ م ہو یں ا کے ناپ نو ا کے لنے آت یڈل ھے جو میشہ ا یں
ُ
آگے پڑ ھنے کا جوصلہ د نتے جود کہنے ” مانوشی کقر ہے “ جو خاالت کے ساٹھ آگے پڑ ھنے کا کہنے یہ کے
ُ ُ
اس پرے وقت کو رونا ہوا گزارنے کی نلقین کرنے اور آج وہ جود۔۔۔۔۔
ُ
” مبر۔۔۔۔۔مبری ب۔۔۔۔ت تی یاں آمنہ اس درندے کی نظروں میں آگ تیں میں انکی حفاطت یہ کر
سکا۔۔۔۔ وہ آنا ٹ ھا۔۔۔ کہہ گ یا ہے وہ مبری ت تی بوں کو۔۔۔اغواہ۔۔۔۔ “ خان نو یہلے ہی جسم میں یہ ٹ ھی
شوہر کو اس طرح دنکھ کر اب لگ یا ہے روح ٹ ھی جسم کا ساٹھ ج ھوڑ گنی۔۔۔۔ الفاظ ٹھے نا موت دھمکی
آمنہ خان یہ سکیں۔۔۔۔
63
” وہ۔۔۔ “ رازی سے ہوئی نوری نات وہ کہنے خلے گے۔۔ ت یا نے جوف سے ماں کو دنک ھا اسامہ جود ساری
نات سن کر پریسان ہوگ یا۔۔ حچاب جو اب نک کمزوری کے ناعث نےخان ٹ ھی اب نچانے کہاں سے
ہمت آئی چنخ اٹ ھی۔۔۔
ُ ُ ُ
” میں اسے اس کی اوقات دک ھائی ہوں۔۔۔ ڈرنے ہیں ک یا ہم اس سے اٹ ھی منہ نوڑ کے۔۔۔۔۔۔۔
” چ یاخ “
حچاب کے الفاظ منہ میں ہی رہ گنے آمنہ کا ہاٹھ اسکے گال پر یسان ج ھوڑ گ یا۔۔۔
” امی۔۔۔ “ وہ نےنقینی سے ماں کو دنک ھنے لگی۔۔۔
” زندگی کے ت تیس سال میں نے ا نکے ساٹھ گزارے ہیں انک آیسوؤں نک انکا یہیں نکال یہ مبری وجہ سے
یہ کسی ا نتے کی وجہ سے اور تم؟؟؟ سب کو ا نکے اعمال ناد کروانے والی ا نتے گر تیان میں ج ھانکا
م
ہے؟؟؟؟ آج نک مبرے شوہر یہیں رونے صرف تمہاری وجہ سے آج وہ الفاظ نک کمل یہیں کر نا
رہے۔۔۔۔ تمہیں سمچ ھانا ٹ ھا یہ حب ک یا ٹ ھونک یا ہے نو اس کے آگے ٹ ھو نکنے یہیں نلکہ راسنہ ندل لینے
ُ ُ
ہیں۔۔۔ تمہیں ک یا صرورت ٹ ھی اسے جواب د نتے کی؟؟ اسکے کہنے سے کچھ ہوخا نا؟؟ آگر وہ ہمیں گالی
ٹ ھی د تیا نو ک یا لگ خائی ٹ ھی؟؟ ک یا ہوخا نا؟؟؟ نولو تمہارے کہنے سے وہ مان خا نا ہم اعلی درجے کے
ُ
اتنی حفوق معاف کرد تیا ہے ہیں؟؟؟ اور تم کون ہو اس کے اتمان کو حج کرنے والی؟؟ حچاب ہللا
ل یکن ت یدوں کے حفوق میں ناانضاقی معاف یہیں کرنا گ یاہ ہے۔۔۔ سخت گ یاہ ہے۔۔۔ آج دنکھو
ُ ّ ُ
تم ھارے جواب نے ک یا ک یا اس کے عصے کو تم نے ہوا دی اس نے تمہارا نفاب ک ھول دنا تم نے ٹ ھبڑ
ف
مارا نو وہ آکر مبرے شوہر کو دھمکا گ یا آگر تم وہاں سے ُحپ خاپ نکل خابیں نو تمہاری یہ ینجی سے خلنی
64
ُ ہ خ ُ
زنان خل یہیں خائی۔۔ م لو اس خانون سے خا کر ل آنے عاقی ما گ آنے اگر ا یں پرا لگا ہو
ہ ی ن م م
ّ
نو۔۔۔۔ وہ لڑکا جود تنچ ھے ہٹ خا نا تم جو ہر نار اس کے عصے کو ہوا د تنی ہو آج دنکھو ہم کس مفام پر یہنچ
گنے۔۔۔۔ “ حچاب جہرے پر ہاٹھ ر کھے انکی انک انک نات سن رہی ٹ ھی ل یکن اب ٹ ھی وہ جود کو علط
ُ
یہیں سمچھ رہی اسکی علطی ٹ ھی ہی یہیں اگر ٹ ھی نو یس اس سحص کی۔۔۔۔ ناتبر صاحب خاموش بیٹ ھے
ن
ٹھے انکی آ ک ھیں جسک ٹ ھیں ت بوی کے لفظ لفظ سے چیسے م تفق ٹھے۔۔۔ اسامہ اورت یا ٹ ھی خاموش ک ھڑے
ٹھے۔ اسامہ اٹ ھی جود میبرک میں ٹ ھا اس میں ہمت یہیں ٹ ھی کہ ان پڑے لوگوں سے مفانلہ کر
سکے۔۔۔
” حچاب یہ زنان ہے یہ ا جھے ا جھے گ ھر ت یاہ کر د تنی ہے اسکے الفاظ تبر کی طرح دل میں خا گھسنے ہیں اور
ُ
کا یہیں رہ تگا نلکہ اس ص کا اور تمہارا ہوگا حب کے سا منے رونا یہ نو جساب تمہارا ہللااگر وہ ص ہللا
ح
س ح
س
ٹ ھی یہیں کرنگا۔۔۔۔۔ “ وہ خاموش ک ھڑی رہی تٹھی آمنہ نے انک ق تضلہ ک یا نک وہ معاف یہ کرے ہللا
جسکو شوچ کر جود انکا دل رصام یدی یہیں دے رہا ٹ ھا۔۔۔
” آپ اٹ ھیں ہاں کہہ دپں۔۔۔ “ آمنہ کی نات سن کر سب اٹ ھیں دنک ھنے لگے کسی کو ان سے اس
جواب کی ام ید یہیں ٹ ھی۔۔۔
” امی۔۔۔ “ حچاب خال اٹ ھی ،ناتبر صاحب ت یا اور اسامہ سب حبران ٹھے اس ق تضلے سے۔۔۔۔
” میں یہیں خاہنی اس گ ھر سے ٹ ھی کوئی راتنہ نکلے۔۔۔ “ ماں کے الفاظ حچاب کا دل نخوڑ گنے وہ ٹ ھاگنی
ہوئی روم میں خا گھسی۔۔۔۔
65
” حچاب مچ ھے انکل ا جھے یہیں لگنے۔۔ “ آٹھ سالہ حچاب ،عایشہ اور راتنہ ت بوسن پڑ ھنے ا نتے ہی انک مچلے
کے پروفیسر کے ناس آئی ٹ ھیں جو اتنی ت بوی ماں اور بینی کے ساٹھ وہاں ر ہنے ٹھے۔۔۔ آج ٹ ھی ت بوسن
خانے وقت راتنہ اداس ٹ ھی وہ اتنی ماں کو ٹ ھی کاقی دفعہ انکل کی چرک تیں ت یا خکی ٹ ھی ل یکن اسکی ماں
یہی کہنی کہ نخوں کو سب ت یار کرنے۔۔۔
” مچ ھے ٹ ھی ا جھے یہیں لگنے ل یکن امی ماتنی ہی یہیں کہنی ہیں یہ سب سے کم بیسے لینے ہیں۔۔۔ “ حچاب
نے منہ ٹ ھال کر کہا نو عایشہ نولی۔۔
” اب انکل ناس بیٹ ھابیں نو کہ یا مبری طی تغت ٹ ھیک یہیں گ ھر خانا ہے۔۔ “ عایشہ کی نات پر دونوں
نے شر ہالنا۔ بی بوں نابیں کرنے کرنے شر کے دروازے نک یہنچ گ تیں۔۔۔
دروازہ انکی ت بوی نے ک ھوال وہ کہیں خا رہیں ٹ ھی انکی گود میں انکی جھ ماہ کی بینی ٹ ھی۔ ا نکے ساٹھ انکی
ساس ٹ ھی ٹ ھیں۔ انکل کی ت بوی مسکرانے ہوے بی بوں سے ملیں اور ایہیں اندر ٹ ھنج کر جود ساس کے
ساٹھ ناہر نکل گتیں ساٹھ نلقین ٹ ھی کی۔۔
” نخوں انکل یس آرہے ہیں تب نک تم لوگ ات یا ہوم ورک کر لو “
بی بوں شر ہالنے اندر خاکر ُحپ خاپ اتنی خگہوں پر بیٹھ گتیں۔۔۔
” راتنہ بی یا کل جو ناد کرنے کے لنے دنا ٹ ھا وہ کر کے آئی ہو؟ “
وہ سحص نال ناول سے رگڑنا آکر اتنی محصوص خگہ پر بیٹھ گ یا۔۔۔وہ یہا کر آنا ٹ ھا شرٹ ہلکی گ یلی ٹ ھی۔۔۔
66
” یہیں انکل کل دادو آئی ٹ ھیں اور مبری کزپز ٹ ھی نو میں ناد کرنا ٹ ھول گنی۔۔۔ “ وہ ٹ ھرائی ہوئی آواز
میں نولی سہد رنگ آنکھوں میں مونے مونے آیسو ٹھے گوری رنگت ،ناک رونے کی وجہ سے شرخ ہو خکی
ٹ ھی سا منے بیٹ ھے سحص کی آنکھوں میں لمخوں میں چ بوات نت خاگی۔۔۔
” آج حب نک تم کل اور آج واال سبق یہیں س یابیں ج ھنی یہیں ملےگی ۔۔۔ “
یہ نات سن کر بی بوں نے نےساحنہ انک دوشرے کو دنک ھا ٹ ھر یہی ہوا ٹ ھا حچاب اور عایشہ کا کام ہونے
ہی انکل نے ایہیں خانے کے لنے کہا۔۔۔
” انکل راتنہ کی طی تغت ٹ ھیک یہیں آتنی نے کہا ٹ ھا خلدی آنا “
” تم لوگ یہیں گے نو تمہاری ٹ ھی ج ھنی ت ید اب خاؤ کل ٹ ھی یہ یہی کہےگی ناد یہیں ک یا۔۔۔ “ وہ سحص
دونوں کو دروازے نک ج ھوڑ آنا اور ٹ ھاک سے دروازہ ت ید کردنا حچاب اور عایشہ نے جوف سے انک دوشرے
ً ب
کو دنک ھا اندر یٹھی راتنہ کی خان نکل گنی دوسبوں کو خا نا دنکھ وہ فورا اٹھ ھڑی ہوئی۔۔۔
ک
” مچھ۔۔۔۔مچ ھے مما کے ناس خانا ہے مچ ھے م ّما کے ناس خانا یہیں پڑھ یا۔۔۔۔ یہیں پڑھ یا “ وہ رونے
ہوے انک ہی نات ُدہرا رہی ٹ ھی سہد رنگ آنکھوں میں جوف ٹ ھا۔ وہ ستظان اسکے فرتب آنا اور قہقہہ لگا
کے ہیسا۔۔۔ کچھ دپر نعد کمرے میں چنچیں گونچیں۔۔۔
” انکل دروازہ ک ھولیں ہم امی انو کو نالبیں گے دروازہ ک ھولیں۔۔۔ “ حچاب اور عایشہ جو راتنہ کے ات تظار
میں وہیں ک ھڑی ٹ ھیں اسکی چنچیں سن کر دروازہ نچانے لگیں۔۔۔۔
” نچاؤ۔۔۔ مما۔۔مما یہ۔۔۔۔ انکل۔۔۔۔ “
67
س یہ ُ
آٹھ سال کی معصوم نجی کچھ نولنی اس سے لے ہی اس ص نے راتنہ کے منہ پر ہاٹھ رکھ کی ا کی
ح
س
چنخ کا گال گ ھوت یا۔۔۔ کمرے میں وجست ناک خاموشی ج ھا گنی۔
ُ
اسے ُپری طرح نوچ کر اب وہ وجسی درندا جوف سے اس نجی کو دنکھ رہا ٹ ھا اگر کسی کو ت یا خل گ یا نو؟؟ یہ
شوچ آنے ہی اسکے ما ٹھے پر یشینے کے نتے فظرے تمودار ہونے ناہر سے مسلسل نچ بوں کی رونے کی
ُ
آوازپں آرہی ٹ ھیں انک ہی رٹ لگانے وہ وایس اس درندے کو اکسا رہی ٹ ھیں۔۔۔
” ج ھوڑو مبری دوست کو “
اس سحص نے نل ٹ ھر کو شوخا ٹ ھر دونوں ہاٹ ھوں سے نجی کا گال گ ھوت یا وہ ا نتے ہاٹھ ناؤں مارئی اتنی ماں
کو نکارئی رہی۔۔۔۔
” ت یڈ انکل۔۔۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔۔۔۔ گ یدے۔۔۔ “ ناہر سے آئی چنچ بوں سے اسکا جوف مزند پڑھا اور
زور لگا کر اس نے نل ٹ ھر میں اس نجی کی خلنی سایشیں روک دپں۔۔۔۔۔۔
حچاب نے ا نتے کان ت ید کر دنے ہر رات یہ چنچیں اسے بی ید سے حگا د تتیں وہ گ ھی بوں میں شر د نتے
نلک نلک کے رونے لگی تٹھی سکون پرا لمس اسے ا نتے شر پر محسوس ہوا۔۔۔۔ اس نے شر اٹ ھا کہ دنک ھا
نو سا منے اسکی ماں ٹ ھیں وہ ا نکے گلے لگ کر رونے لگی۔۔۔
” حچاب یہ وہ رسنہ ہے جو نار نار ٹ ھکرانے کے ناوجود ہمارے در پر آنا ہے حب سادی ہوئی ہوئی ہے ٹ ھر
خاہے کچھ ٹ ھی ہو وہ ہو کر رہنی ہے۔۔۔ ک یا تنہ اس میں کوئی مضلخت ہو؟؟ “
حچاب نے نظرپں اٹ ھا کر ماں کو دنک ھا چیسے نوجھ رہی ہو مچ ھے پرناد کر کے آپ کو کون سا سکون ملے گا؟؟
اسکی ماں نے آج دل پر تٹ ھر رک ھا ٹ ھا تٹھی نظرانداز کر کے اسکی بیسائی جومی۔۔۔۔۔
68
” سچ ت یاؤں نو یسنی کا سن کر۔۔۔۔“ وہ کہہ کر خاموش ہوبیں حچاب جو جواب کا ات تظار کر رہی ٹ ھی ا نکے
نات ند لنے پر حچاب کے ہوت بوں پر زجمی مسکراہٹ ر تیگی
ُ
” ل یکن میں خاہنی ہوں مبری بینی پرناد یہیں آناد ہوکر وہاں خانے ک یا ت یا تمہاری آمد اسے سدھار دے۔۔۔
“
ّ
” آپ مچھ سے فرنائی مانگ رہی ہیں “ وہ ان سے الگ ہوکر عصے سے نولی وہ کچھ کہ تیں اس سے یہلے
ناتبر صاحب دروازہ ت ید کر کے اندر آنے اور حچاب کے ساٹھ زمین پر بیٹھ گنے۔۔۔
” حچاب بینے مچ ھے جود سے زنادہ ت تی بوں کی عزت عزپز ہے۔۔۔۔ “ وہ اسکے سا منے ہاٹھ جوڑ رو پڑے حچاب
کو آج یہلی نار سب ر سنے مفاد پرست لگے۔۔۔
” میں شوچ کر ت یاؤنگی۔۔۔ نلبز نانا۔۔۔ “ حچاب نے ا نکے چڑے ہاٹھ نکڑ کے ہوت بوں سے لگانےاسکے
جواب پر دونوں م یاں ت بوی نے انک دوشرے کو دنک ھا اور ناتبر صاحب اسے گلے لگا کر ت بوی کے ساٹھ
اسکے روم سے نکل گنے۔۔۔
ُ
کاقی دپر شو چنے کے نعد اس نے ق تضلہ ک یا اب حب پرناد ہونا ہی ہے نو اسے ٹ ھی ک بوں یہ کروں نانا نے
ُ
جو ت یانا اسکے مظانق وہ لوگ یہ سہر ٹ ھی ج ھوڑ کر یہیں خا سکنےاپراز کے آدمی صروران پر نظر ر کھے ہو نگے۔۔
ات تفام کی خلنی آگ کو نچ ھانے کے لنے اس نے مہوش کو میسج ک یا۔۔۔
” ا نتے ٹ ھائی کا تمبر سی یڈ کرو۔۔۔ “ ناتپ کر کے اس نے نےدلی سے سی یڈ ک یا مہوش اب نات نو دور
اسے دنک ھیا ٹ ھی یس ید یہیں کرئی تٹھی ایہیں ج ھوڑ وہ دوشرے ممبرز کے ساٹھ گروپ ت یا کر بیٹھ گنی۔۔۔۔
نانچ م نٹ نعد اسے مہوش کا میسج رسبو ہوا۔۔۔
69
” ک بوں اتنی خلدی دل آگ یا؟؟ اتنی نات پر قاتم نو رہ تیں “ میسج کے ساٹھ مہوش نے تمبر سی یڈ ک یا تمعہ
انول اتموجی۔۔۔۔ حچاب جون کے گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی مر کر ٹ ھی اسے اس سحص سے مچ نت یہیں ہو
سکنی۔۔۔۔ بین نار آتت الکرشی پڑ ھنے کے نعد اس نے اپراز کا تمبر ڈانل ک یا۔۔۔
” جی فرمابیں آج اس کافر کی ناد کیسے آگنی۔۔“ جہکنی ہوئی آواز حچاب کا دل خاہا منہ نوچ لے۔۔
ُ
” تم خا نتے ہو میں حچاب نات۔۔۔۔ “ وہ حبران رہ گنی ک یا یہلے سے اسکا تمبر سبو ٹ ھا اسکے ناس
” جسے پرناد کرنا ہو نا آناد اس کی نل نل کی حبر رک ھنے
ہیں “ وہ جو ا نتے کمرے میں نےزار سا بیٹ ھا اسکی نادوں میں گم ٹ ھا فون سکرپن پر حچاب نام دنک ھنے ہی
اسکا موڈ جوش گوار ہوگ یا۔۔۔
” مچ ھے یہ کہ یا ٹ ھا کے میں سادی کے لنے۔۔۔ “
” کرنکسن۔۔۔ سادی یہیں تم سے سادی کے لنے۔۔۔ “ جہاں اسکے فون نے موڈ جوش گوار ک یا وہیں
حچاب ناتبر کی ہار نے یہ جوشی ُدگنی کردی۔۔ اسکا دل خاہ رہا ٹ ھا وہ سا منے ہوئی اور اپراز چ یات اسکے سا منے
ا نتے ق بور تٹ مسروب سے جسن م یا نا۔۔۔ ٹ ھر اس جوشی کا نو ٹ ھکایہ ہی یہ ہونا۔۔
” نات وہی ہے۔۔۔ مچ ھے نو لنے دو نا جود نول لو۔۔۔ میں یس یہ کہ یا خاہنی ٹ ھی کہ مبری انک شرط
ہے۔۔۔ “ وہ زچ ہوکر نولی اس سحص کے ساٹھ رہ یا نو دور نات کرنا ٹ ھی اسے مچال لگ رہا ٹ ھا۔۔۔
” یہلی نات یہ کہ نلیک م یلیگ مچ ھے یس ید یہیں میں کروں نو ُپرا یہیں لگ یا ل یکن کوئی سا منے سے کرے نو
دل خاہ یا ہے ک ھڑے ک ھڑے اسے گنچا کر دوں۔۔۔ “ حچاب کا ہاٹھ نےاچی یار ا نتے لمنے نالوں پر گ یا۔۔
70
” آہاں نےئی تمہیں یہیں کہہ رہا تمہارے نال نو اٹ ھی دنک ھنے ہیں تمہارا وہ حچاب میں جود ا نتے ہاٹ ھوں
خ ٹ ُ
سے ا نارونگا آچر ھبڑ جو ک ھانا ٹ ھا۔۔۔۔ ناد ہے یہ نےئی۔۔۔۔ “ دل النے واال انداز ٹ ھا حچاب کا نور نور
کسی آگ میں خل رہا ٹ ھا
ک ت م ٹ ن
” میں تمہارے حچا کی بینی یہیں جو نےئی کہہ رہے ہو ٹ ھاڑ میں خاؤ ،مرو م ،یں ھی د نی ہوں یسے
ک ھ
72
حچاب کوشش میں رہی کہ وہ اس سے نوجھ لیں اشی کسمکش میں نورا دن گزر گ یا ل یکن اس نے ات یا
کارنامہ یہیں ت یانا۔۔۔۔
” جی ناطرپں آج ہم آپ کے ساٹھ خاصر ہیں کچھ اہم حبروں کے ساٹھ سب سے یہلے آج کی اہم حبر
مشہور ت تظٹم کے ممبر قہٹم اجمد کو آج انک ہونل میں لڑکی کے ساٹھ شرم یاک خالت میں نانا گ یا۔۔۔۔ جو
لگ ٹ ھگ انکی بینی کی ہم عمر ہے اور نحف تفات سے ت یا خال ہے یہ صرف آج کی یہیں نلکے ہر رات کی
کہائی ہے روز انک تنی لڑکی کو ا نکے ساٹھ دنک ھا گ یا ہے آج یہ نات شورشز کے ذر نعے م تظِرعام پر آئی جو
قہٹم اجمد کے لنے یہت پڑادھحکا ہے جی ناطرپن آپ نے صچنح س یا اٹ ھی اٹ ھی حبر آئی ہےان کی ایہی
چرک بوں کی وجہ سے انکی وانف نے خال کا کیس ٹ ھی داپر ک یا ہوا ہے۔۔ یہی یہیں ناطرپن ا نکے گ ھر سے
ی ل ٹ ٹ م ن ن ً
ی
قرت یا نوے الکھ ل ک نی پرآمد ہوا ہے۔۔۔ “ وہ آگے ھی آج کی نازہ حبرپں س یا رہی ھی کن حچاب کو
ً
جو سی یا ٹ ھا وہ سن خکی ٹ ھی وہ فورا اٹھ ھڑی ہوئی مرے یں آکر سب سے لے یہ جوشی اس نے ا نتے
ہی م ک ک
رب سے سیبر کی دو نفل تماز ادا کر کے آج وہ رو کر ا نتے دل کا نوجھ ہلکا کررہی ٹ ھی راتنہ اسکے لے ک یا
ٹ ھی خدا یہبر خات یا ہے آج نک وہ اسکی دعاؤں میں رہی ہے۔۔۔۔۔
مچ ھے ٹ ھی ناد رک ھیا
حب لکھو نارنِخ وقا عالب
” اس دن حب نوجھ نوجھ کر تبزار ہوگنی ٹ ھی تب جواب ک بوں یہیں دنا؟؟ اور اب اس طرح تماسا ت یا کر
رکھ دنا ہے ہمارا وہ اب نورے نارائی لے آنا ہے یس تمہارا ات تظار کر رہاہے۔۔۔“
اسکی ماں نے اسکا نازو دنوچ کر دھٹمی آواز میں داتت بیسنے کہا۔۔
” ام۔۔۔امی۔۔۔ می۔۔۔میں۔۔۔ نے۔۔۔ کو۔۔۔کوئی۔۔۔ہاں۔۔یہیں۔۔ کی ۔۔۔ یہ ج ھوٹ نول
ن ّ
رہاہے۔۔۔۔ “ حچاب ماں کو عصے میں دنکھ ا نتے نچاؤ کے لنے ج ھوٹ نول گنی اسکی ماں نے آ ک ھیں
س یکوڑ کے اسے دنک ھا چیسے سمچ ھیا خاہ رہی ہو اپراز ٹ ھی اسکی آواز ناجوئی سن حکا ٹ ھا۔۔۔
74
” نانچ م نٹ میں جو کر سکنی ہیں کرپں اگلے نانچ م نٹ نعد ہمارا نکاح ہے میں اشی وقت اسکے ج ھوٹ کا
پردہ قاش کر سک یا ہوں ل یکن اب یہ مبری عزت نتے گی تمبز ،احبرام ،پرت نت اب صرف میں ہی اسکی
کرونگا۔۔۔ “ وہ یہاتت ٹ ھیڈے لہچے میں کہہ کر اسکا سکون پرناد کر گ یا۔۔۔
” حچاب بینے ک یا تم نے کل اسے کوئی ام ید دالئی ٹ ھی “ ا تنے نانا کی نات سن کر وہ شر ج ھکا گنی اور آج
یہلی نارحچاب نے دنک ھا اسکے نانا کا شر صرف اسکی وجہ سے شرم یدگی سے ج ھکا ٹ ھا اور اگلے نانچ م نٹ نعد
ُ
حچاب ناتبر کے ساٹھ اپراز چ یات کا نام چڑ گ یا گواہ مولوی وہ سب ا نتے ساٹھ النا ٹ ھا جن کو نانا نے
ڈرات یگ روم میں تٹ ھانا ٹ ھا۔۔۔ نکاح کے نعد اسکی ماں اسے ا نتے روم میں ج ھوڑ گنی اسکی ماں نے نکاح
ُ
کے لنے اسے صرف الل دو تیا اوڑانا ٹ ھا نکاح کے نعد وہ اتنی چ نت کی جوشی م یانے اسکے کمرے میں آنا
ٹ ھا اور موت شی دل ہالنے والی حبر دے گ یا صرف انک ہفنے میں رحصنی؟؟؟ وہ دو تیا نےدردی سے ا نار
کر ت یڈ پر ل نٹ گنی رونے رونے نچانے کس یہر اسکی آنکھ لگی۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
میں لے آنا جہاں سے اپراز نے جود اسے سادی اور وا لٹمے کا ڈریس دالنا اور حچاب کا اتبرسٹ یہ دنکھ اپراز
کا موڈ چراب ہوگ یا وہ ڈریس لینے ہی اسے گ ھر ج ھوڑ کے خال گ یا۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
80
” میں تمہیں لینے آرہا ہوں “ وہ اٹ ھی ل یکجر لے کر نکلی ٹ ھی کہ اپراز کی کال آگنی جسے دنک ھنے ہی اسکا اج ھا
خاصا موڈ چراب ہوگ یا
“ ک بوں؟؟ “ ٹ ھاڑ ک ھانے واال انداز ٹ ھا
” دادی سے مالنا ہے ،اٹ ھیں اٹ ھی نک نقین یہیں ہمارا نکاح ہو حکا ہے “ وہ ساند ا جھے موڈ میں ٹ ھا،
فریش شی آواز ٹ ھی
ُ
” میں ان سے نعد میں مل لوں گی “ حچاب نے صاف انکار ک یا
” مسلہ ک یا ہے؟؟ “ اپراز کواس کا انکار ناگوار گزرا
” مسلہ یہ ہے کہ تمہارے ساٹھ خا کر میں ات یا تماسا یہیں ت بوا سکنی مبری انک ر تبوبیسن ہے یہاں “
ٹ سک ت ُ
” تمہیں مبرے ساٹھ خانے میں شرم آئی ہے؟؟ “ اپراز کے ما ھے پر یں ا ھرپں
ٹ
ک ٹ م ٹ چ ھ ک مچ ن
” طاہر ہے سب تمہارے ساٹھ ھے د یں گے نو ک یا شو یں گے؟؟ و یسے ھی یں نے ا ھی سی کو
ت یانا یہیں یہ ت یانے کا ارادہ ہے اٹ ھی یہ کڑوا گ ھوتٹ میں نے ہی ہضم یہیں ک یا اور اب فون یہ کرنا ہللا
خافظ “ حچاب نے خان ج ھڑا کر خلدی کال کائی ساٹھ س یل اوف کردنا۔۔۔ نچانے ک بوں اس سحص کی
آواز سے ٹ ھی حچاب ناتبر کو نقرت ہے۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
81
دونوں گ ھروں میں سادی کی ت یارناں شروع ہو خکی ٹ ھیں دادو کی جوشی کا نو ٹ ھکایہ یہیں ٹ ھا مہوش ٹ ھی
دل ہی دل میں جوش ٹ ھی ل یکن آج نک اتنی نےعزئی یہیں ٹ ھولی۔۔ چ یات صاحب نے فینحہ کو یہت
مشکل سے راضی ک یا ٹ ھا۔۔۔ ناخارا اٹ ھیں فینحہ کو انکس یڈتٹ والی نات ٹ ھی ت یائی پڑی اسکے نعد وہ سادی
کی ت یاری میں منہ پر ففل لگانے حصہ لے رہی ٹ ھیں اور آچر وہ دن ٹ ھی آنا حب سادی خال میں رسموں
کے نعد حچاب کو اپراز کے س یگ خانا پڑا۔۔ سادی کے یہ نورے دن اسکی ماں اسے سمچ ھائی رہی کہ زنان
کو کیبرول رک ھیا ،شوہر کے حفوق ٹ ھی ت یائی رہیں ل یکن حچاب کو نو یس ان فرتب آنے دنوں میں انک ہی
نات سمچھ آرہی ٹ ھی کہ اسکی سادی انک شرائی یسنی سے ہو رہی ہے۔
” یہت مس کرنا ہوں تمہیں خ ِان من “
ق
وہ ناپ کے گلے لگ کر کاقی دپر روئی رہی اسکے ساٹھ خلیا اپراز کب سے اس لمی سین سے اک یا حکا
ب
ٹ ھا۔۔۔ آچر کار حب وہ سب سے مل کر کار میں یٹھی۔ اسکے ساٹھ بیٹ ھے اپراز نے اسکا ہاٹھ نکڑ کے
مچ نت سے کہا۔
” میں تمہاری گرل فرنڈ یہیں جو ا یسے الفاظ نو لنے ہو“ وہ ہاٹھ ج ھڑا کر تبز لہچے میں نولی۔۔۔اپراز کو اس
سے ایسی ام ید یہ ٹ ھی اسے لگا ٹ ھا اب نک وہ اس سادی کو ق بول کر خکی ہوگی۔
” تمہیں ناد ہے ک تقےتبرنا واال سین جہاں تم نے سب کے سا منے مبری نےعزئی کی ٹ ھی “ اپراز کا لہحہ
عچ نب ٹ ھا جو حچاب کو محسوس ہوا۔۔
ُ
” تم اشی النق ٹھے مچ ھے افسوس یہیں اپراز چ یات۔۔۔ تم نے جو مبری قٹملی کے ساٹھ ک یا تمہاری وجہ سے
میں ا نتے نانا کے سا منے شرم یدہ ہوں “ حچاب کا لفظ لفظ نقرت میں ڈونا ہوا ٹ ھا۔۔۔۔
82
” سٹ آپ۔۔۔۔ حچاب ناتبر آج کا دن تم اتنی نوری زندگی میں ٹ ھول یہیں ناؤ گی عزت گوانا ک یا ہونا ہے
تمہیں آج ت یا لگے گا “ وہ عرانا اور شروعات ہوخکی ٹ ھی ک بوں کے کار ر کنے ہی وہ اسے ج ھوڑ کے اندر خا خال
گ یا۔۔۔ اپراز کی کزپز اسے اندر لے آبیں دادی اور مہوش دوشری کار میں آرہے ٹھے۔۔۔ اپراز کا اس
ب
طرح ج ھوڑ کے خانا اسے جوف میں می یال کر آگ یا کاقی دپر وہ اک یلی مہمانوں کی تنچ یٹھی رہی ٹ ھر انک خانون
نے ہی کہا دلہن کو دو لہے کے روم میں ج ھوڑ آؤ۔۔۔ حچاب کو نو یس دادو کا ات تظار ٹ ھا ل یکن آج نو اسکی
فسمت ٹ ھی اسے دھگا دے گنی۔۔۔ وہ ٹ ھر ٹ ھر کابینی اپراز کی کزیس کے ساٹھ روم میں نونجی آج یہلی
نار ساند اسکا روم روم کاتپ رہا ٹ ھا اپراز چ یات کے نام سے۔۔۔
☆☆………….☆………….
” تمہاری اوقات ہے یہاں بیٹ ھنے کی؟؟؟ “ اپراز اتنی زور سے دھاڑا کہ اسکا دل کاتپ اٹ ھا۔۔۔
ب
ڈ تپ رنڈ شرارے میں مل بوس وہ ت یڈ پر یٹھی اس کا ات تظار کر رہی ٹ ھی۔۔۔۔ اسکا دل کسی شو کھے نتے کی
س
طرح کاتپ رہا ٹ ھا۔۔۔ وہ و یسے ہی گ ھبرائی ہمی اسکا ات تظار کر رہ ٹ ھی کہ اپراز روم میں داخل ہوا دروازہ
ک
ک ھو لنے ہی تبزی سے اسکی طرف ل تکا اور ج ھیکے سے اسے نازو سے ھینچ کر ا نتے سا منے ک ھڑا ک یا۔۔
” چ یاخ “
وہ اسے ٹ ھبڑ سے نوازنا زہر نلے الفاظ اسکی سماع بوں سے گزار رہا ٹ ھا۔۔
” زندگی عذاب کر دونگا تمہاری موت مانگو گی تم “
83
س
ا سنے ج ھیکے سے اسکا ہاٹھ نکڑا اور اسے ک ھینچیا ہوا روم سے ناہر لے آنا وہ ہمی چڑنا کی طرح اسکے ساٹھ
ک
ھچنی خلی خا رہی ٹ ھی سبڑھ بوں سے اپرنے وہ اسے ہال میں لے آنا جہاں مہمان گپ سپ میں گےل
ً
ہوے ٹھے اسکا نورا خاندان اس وقت خال میں موجود ٹ ھا۔۔ اپراز نے گرقت ڈھ یلی کر کے نقرت یا اسے
ٹ ھی یکنے ہونے ات نی ماں سے کہا۔
” یہ ک یا کر رہی ٹ ھی مبرے روم میں؟؟؟ اسکی اوقات ہے مبری کمرے میں قدم رک ھنے کی؟؟ “ اسکی
دھاڑ سے مہوش نک کاتپ اٹ ھی جو یہلی نار ا تنے ٹ ھائی کا ایسا روپ دنکھ رہی ٹ ھی۔
” یہ تمہاری ہی یس ید ٹ ھی مت ٹ ھولو “
اسکی ماں نے نخوت سے کہا
” یس ید ٹ ھی اب یہیں ہے!!!! ات یڈ مات یڈ اٹ یہ مچ ھے ا نتے روم میں نظر یہ آنے “ وہ اسے قہر پرسائی
نظروں سے گ ھور کر ا نتے روم میں خال گ یا دروازہ ت ید کرنے کی آواز نتچے نک س یائی دی۔۔
دلہن کے روپ میں سجی وہ زمین پر اوندھے منہ گری پڑی ٹ ھی ا تنے مہمانوں کے سا منے نےعزئی پر
یہلی دفعہ ا سنے موت کی سدت سے دعا کی۔۔۔۔ اسکی علطی ک یا ٹ ھی صرف اتنی کہ جود کو عل تظ نظروں
سے نچانے کے لنے وہ پردہ کرئی ٹ ھی؟؟؟ اس نے سا منے ک ھڑی مہوش کو دنک ھا جو قنح م ید ی سے اسے
دنکھ کر آنک ھوں ہی آنک ھوں میں کہہ رہی ٹ ھی
ن ُ
” ک بوں اپر گ یا نارسائی کا ٹ ھوت؟؟ “ اس نے اتنی آ ک ھیں ت ید کیں نو گالوں پر آیسوؤں کا آیسار یہہ
نکال۔۔
84
” کہا ٹ ھا نا ں خلنی آگ میں جود کومت ج ھونکو ....افسوس ہونا ہے کہ تم مبری بیسٹ فرت یڈ رہ خکی ہو “ وہ
مسکرائی نظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوئی...
!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
” منہ ت ید رک ھو ات یا شرم کرو دوست ہے وہ تمہاری “
دادو کا نارا ہائی ہوگ یا ان سب کی حپ دنکھ کر وہ جود اٹھ کے اسکے ناس آبیں...وہاں ک ھڑے کسی
ایسان میں ایسات نت یہیں ٹ ھی تماسا دنکھ کر سب تٹ ھر کی مات ید جم کے ک ھڑے رہے۔
” چنے اٹھ ادھر آمبری دھی “ دادو نے جود ج ھک کر اسے اٹ ھانا۔۔
” یہی اوقات ہے اسکی “
مہوش پڑپڑائی ہوئی اسے انک تبز نظر سے نوازئی ا نتے کمرے میں خلی گنی ساٹھ فینحہ چ یات (مہوش کی
امی) ٹ ھی ات نی فرت یڈز کو لےکر ڈرات یگ روم میں خلی گ تیں مہمان نوسب گیسٹ روم میں آرام کی عرض
سے خلے گنے اب یس خال میں دادی ٹ ھی اور حچاب۔
” آ چنے “ حچاب کو سدت سے رونا آرہا ٹ ھا کیسی عزت افزائی کر گ یا ٹ ھا وہ اسکی نکاح کر کے ک یا اسکا
ات تفام نورا یہیں ہوا ٹ ھا جو اسےاس ذلت میں گڑھ گ یا اب وہ کیسے سب سے نظرپں مالنے گی اسکی نظر
نو دادی کے سا منے ٹ ھی ج ھکی ہوئی ٹ ھی یس وہ نظرپں ج ھکانے ان کے ساٹھ خل رہی ٹ ھی۔۔۔۔۔
ُ
” بی یا میں تم سے یہت شرم یدہ ہوں مچ ھے ت یا ہونا صرف تمہارے انکار سے اسکا یہ عمل ہوگا نو اس کے
ی ک ش ت چ ھ ٹ
ل
کمرے میں نی ہی یہ۔۔۔ میں خا نی ہوں یہت م ل ہے تمہارے لنے اسے ق بول کرنا ۔۔۔ کن بی یا ن
مبرے بینے میں الکھ پرات یاں سہی ل یکن اسکا دل دسم بوں کے لنے سخت ہے ل یکن ات بوں ،عرت بوں اور
85
مددگاروں کے لنے پرم ہے۔۔۔ میں اسے سمچ ھاونگی تم پریسان یہ ہونا۔۔۔ “ وہ دادی کے کہنے پر چینج کر
کے آخکی ٹ ھی اس نے سم یل سا الن کا شوٹ یہیا ٹ ھا جو دادی نے مالزمہ سے کہہ کر مہوش سے م یگوانا
ب
ٹ ھا۔۔ اب وہ ا نکے ساٹھ ت یڈ پر یٹھی نظرپں ج ھکانے انکی نات سن رہی ٹ ھی ل یکن اپراز کی طرقداری اسے
ہضم یہیں ہوئی۔۔۔
” یس انک شوال نوج ھوں؟؟ “ نظرپں ہ بوز ج ھکی ہوئی ٹ ھیں یس ہوتٹ ہل رہے ٹھے۔
” ہاں چنے نوج ھو؟؟؟ “ دادی نے جوش دلی سے کہا اتنی دپر اسے حپ دنکھ کر وہ پریسان ہوگنی
ٹ ھیں۔۔۔
” ک یا آپ اتنی سگی بینی کی سادی کسی یسنی سےکر تیگی؟؟ ک بوں اکبر ماں ناپ ا نتے بی بوں کی سادی یہ
شو چنے کر کرنے ہیں کہ سادی کے نعدوہ سدھر خانے گا ذمہ دارناں آخابیں گی نا ت بوی سدھار دے
گی۔۔۔۔ حب ا نتے سال ماں ناپ کی پرورش اوالد کو سدھار یہ سکی نو دو دن کی آئی ت بوی اسے ک یا
سدھارے گی؟؟ “ وہ دادی کو آج اتنی عمر سے پڑھی لگی اسکا کہا انک انک لفظ صچنح ٹ ھا۔۔
س
” تم یہیں مچھو گی چنے مبرا بی یا یہاں پڑ ھنے آنا ٹ ھا ل یکن فینحہ کی مچ نت میں ایسا ک ھونا کہ آج نک وہ بی یا
یہیں مال مچ ھے۔۔۔۔ مبرا بی یا یشہ کرنا یہیں س یک ھا ٹ ھا ل یکن یہاں آکر س یکھ گ یا میں یہ یہیں کہنی فصور صرف
فینحہ کا ہے ل یکن س یگت نے نو اسے چراب ک یا نا۔۔۔ یس چنے دوست ہوں ،نا م یاں ت بوی س یگت کا اپر
ہونا ہے اپراز کو ہی دنکھ لو ناپ کی س یگت کا اپر ہے اور یہ ٹ ھی حف تقت ہے کہ اگر ر سنے اجساس کے
معاف کرے نچانے ک یا ٹ ھا اب ہوں نو ا جھے اج ھوں کو سدھار د نتےہیں۔۔ چ یات نو اوالد سے یہلے ہللا
86
دنکھو مبرے کہنے سے یہلے ہر کام شر انچام د تیا ہے۔۔۔نےسک تبرے ساٹھ ُپرا ہوا ل یکن چنے اے
کی مضلخت سمچھ کر ق بول کر لو“ہللا
” آج نک انکل یشہ؟؟ “ آگے حچاب سے نوال یہ گ یا اسے نو ا یسے لوگوں سے جوف محسوس ہونا ٹ ھا کہاں آکر
ٹ ھیسی وہ؟؟؟
” ہاں چنے مبرا بی یا ہبرا ٹ ھا یہاں آکر یس امبروں کے اساروں پر نا چنے لگا۔۔۔ “ دادی کی آنکھ سے آیسو یہہ
کر گالوں پر ٹھسلے۔۔۔۔ حچاب نو جود آج انک ق یامت سے گزری ٹ ھی وہ ایہیں ک یا دالساد تنی؟؟ وہ اٹھ
کر وصو کرنے واشروم خلی آئی اسے اٹ ھی عساء کی تماز ٹ ھی پڑھنی ٹ ھی۔۔۔
☆☆………….☆………….
کمرے میں ناگوار نو ٹ ھیلی ٹ ھی وہ اوندھے منہ ت یڈ پر لی یا ٹ ھا کہ اخانک مونانل کی نچنی رنگ نے اسکی بی ید
ن
میں خلل ت یدا ک یا جسکی وجہ سے اسکی بیسائی پر نل تماناں ہونے وہ آ ک ھیں ملیا تمشکل اٹ ھا۔۔۔
” ہ یلو “ تبزاری سے نو لنےہونے چیسے سینے والے پر اجسان ک یا ہوا اسکے لہچے سے ج ھلک یا ع ّصہ فون کے
اس نار ت یدے کو کچھ نل کے لنے خاموش کر گ یا۔۔۔
” واٹ میں اٹ ھی آ نا ہوں ڈوتٹ وری “
ُ
فون پرملنے والی حبر نے اسکی بی ید ٹ ھک سے اڑا دی وہ خلدی سے ناس پڑی شرٹ یہینے لگا ساٹھ مونانل
پر انک تمبر ڈانل ک یا۔
87
” ہ یلو قاسم سبو ڈنڈ کے اکاؤتٹ سے خلدی نچاس الکھ مبرے اکاؤتٹ میں پرایشقر کرو ہاں قاسٹ آئ
ڈوتٹ ت یڈ نور نلڈی انڈوایس ڈو اپز آئی س یڈ “ مونانل بی نٹ کی چ نب میں رک ھنے اس نے والٹ اور کار کی
ً
خائی سات یڈ بی یل سے اٹ ھائی اور نقرت یا دوڑنے ہونے ناہر کی طرف قدم پڑھانے۔۔
☆☆………….☆………….
مالزمہ کا دنا شوٹ یہن کر وہ نتچے خلی آئی جہاں سب ڈابی یگ بی یل پر موجود اسکا ات تظار کر رہے ٹھے۔۔۔
” کیسی ہو؟؟؟ کوئی پرانلم نو یہیں ہوئی رات؟؟؟ تنی خگہ ہے مشکل ہوئی ہوگی۔۔۔ بی ید نوری کی
ہے؟؟ “ فینحہ چ یات نے حچاب کے بیٹ ھنے ہی نوج ھا حچاب کو لگا چیسے وہ طبز کر رہی ہیں۔۔۔ چ یکے گ ھر
میں کوئی مہمان موجود یہیں ٹ ھا فینحہ چ یات اور دادو ہی موجود ٹ ھیں مہوش ساند نوئی خا خکی ٹ ھی۔۔۔
” میں ٹ ھیک ہوں آتنی اور بی ید آگنی ٹ ھی “
” گڈ “ ہلکا سے مسکرا کے وہ جوس گالس میں انڈ نلنے لگی۔۔ دادی نے جود ہی اسکی نل نٹ میں آمل نٹ اور
پراٹ ھا رک ھا۔۔۔۔
” ہ یلو ڈارل یگ وہٹ ہ تی یڈ منہ ک بوں ٹ ھالنا ہے؟؟ “ مہوش ڈھ یلی شرٹ اور پرانوزر میں مل بوس تنچ ھے سے
آکر دادو کے گلے لگی۔۔۔
” پرے ہٹ۔۔ یہیں میں تبری ڈارل یگ سارل یگ دنکھ لی کل کینی عزت کرئی ہے نو دادی کی۔۔ “ فینحہ
ب
نے آنک ھوں کی ت یل بوں کو گ ھمانا چیسے اس سین سے تبزار ہوں چ یکہ حچاب ٹ ھی النعلق تنی یٹھی رہی۔۔۔
88
” دادو ڈارل یگ وہ نو صروری ٹ ھا لوگوں کو ت یا ہونا خا ہنے کہ عزت کرنے واال ہی عزت کا جق دار ہونا ہے
اور نےعزت۔۔۔ “ حچاب کی طرف دنک ھنے دادی کے گلے میں نایہیں ڈالے وہ کاٹ دار لہچے میں نولی
دادی نے تنچ میں ہی اسکی نات کائی
ّ
” منہ ت ید رکھ ات یا ناسنہ کرنا ہے کرو وریہ خا ا نتے اسکول۔۔۔ “ دادی نے عصے سے اسکے نازو ج ھیکے۔۔۔
” آپ ہی خابیں اس عمر میں اسکول میں نوت بورس نی خائی ہوں اسکول یہیں “ وہ انکی نل نٹ سے نوسٹ
ل یکر پن فن کرئی اوپر ا نتے کمرے میں خلی گنی۔۔۔
س
” حچاب بینے ج ھوڑ ُپرا نا مات یا اور ہر کسی کی نات کو طبز یہیں مچ ھنے میں نے فینحہ سے کہا ٹ ھا تم حچاب
سے کل خال خال نوج ھیا۔۔۔ “ حچاب جو اب نک مہوش کے الفاظ ہضم یہ کر نائی ٹ ھی دادی کی نات
سن کر انک گہرا سایس خارج ک یا۔۔۔۔
” دادو سب کہاں ہیں؟؟ مہمان وعبرہ؟؟
” اپراز کے کام دنکھوصنح صنح اعالن کر دنا ولٹمہ انک ہفنے نعد ہوگا سب مہمان ناسنہ کرنے ہی گ ھروں کو
روایہ ہوگے ناقی جو گاؤں سے آنے ٹھے وہ گیسٹ روم میں ہیں سام کو نکلیں گے۔۔ ل یکن اس لڑکے
اسے ھداتت دے۔۔ “کی سمچھ یہیں آئی مچ ھے۔۔۔ ہللا
” آمین “ نےچی یار حچاب کے منہ سے نکال دادی نے اسے ساٹھ لگانا۔۔
” ُتم آمین مبری نجی چینی رہو۔۔ “ ناسنہ کرنے کے نعد وہ گارڈن میں آگنی جونلی کا وستع و عرنض
ً
گارڈن نقرت یا نو ک یال پر مسٹمل ٹ ھا ٹھوڑے قاصلے پر انک جونصورت ہٹ ت یا ٹ ھا جس میں لکڑی سے نتے
جونصورت بینخبز ٹھے۔۔۔ہر طرف جونصورت رنگ پر نگے ٹ ھول ٹھے۔۔۔ گارڈن سے آگے ہی انک جونصورت
89
شوتم یگ ٹ ھول ٹ ھا انک ناؤنڈری تنی ٹ ھی جس نے گارڈن اور شوتم یگ نول کی سات یڈ کو علنچدہ ک یا ٹ ھا۔۔۔
کاقی دپر وہ گارڈن میں یہلنی رہی ٹ ھر دادی کے روم میں خلی آئی سارا دن ہی اسکا نورنگ گزرا یس لنچ ناتم
میں کچھ مہمانوں سے مالقات ہوئی جو گاؤں سے آنے ٹھے اور جوش دلی سے اس سے ملے۔۔۔ ناقی سارا
دن وہ دادی کے روم میں رہی۔۔ عساء کی اذان ہوئی ہی ا سنے تماز ادا کی دعا ما نگنے وقت اسے شور کی آواز
آئی اور یہ آواز وہ ہزاروں میں ٹ ھی یہچان سکنی ہے اپراز چ یات۔۔ اسکے لب نےآواز ہلے دعا کے لنے
اٹ ھنے ہاٹھ نتچے گر گنے وہ خانےتماز یہ کر کے نتچے کی خاتب خل دی۔۔۔
” دادو کہیں آوارہ گردی یہیں کرنے گ یا انک صروری کام ٹ ھا وہی کرنے گ یا ٹ ھا۔۔۔ آپ یہ ت یابیں وہ
ج
نارسا ئی ئی کہاں ہے “ اپراز نازو کے کف فولڈ کرنا ھنچ ھال کر نوال وہ رف خلنے میں مل بوس ٹ ھکا ٹ ھکا سا
ب
لگ رہا ٹ ھا دادی صوفے پر یٹھی ٹ ھیں اور وہ ا نکے سا منے ک ھڑا صفات یاں دے رہا ٹ ھا۔۔۔
ک س ُ
” ک یا نارسا ئی ئی لگا رک ھا ہے ت بوی ہے تمہاری اور اب ک بوں ناد آرہی ہے ا کی؟؟؟ ل نو سب کے
سا منے تماسا ت یا کر گنے ٹھے کمرے نک سے نکال دنا اب ک بوں نوجھ رہے ہو اسکا؟؟ “ دادو نے شرد
لہچے میں اسے شرم دالئی خاہے جس پر اس کا کوئی اپر نظر یہیں آنا۔
” کل کچھ زنادہ ہی ئی لی ٹ ھی مچ ھے نو ناد ٹ ھی یہیں ک یا ہوا ٹ ھا آپ ڈبی یل میں ت یا دپں ک یا ت یا ناد آخانے
اور شرم ٹ ھی آخانے “ اپراز نے تمشکل مسکراہٹ دنانے کہا اسے ت یا ہے دادی آسائی سے ج ھوڑنے والی
یہیں۔۔۔۔
90
” نچ ھے نالکل شرم یہیں آرہی اس نجی کے سا منے میں اتنی ہی نظروں سے گر گنی مچ ھے ت یا ہونا یہ ارادہ
ہے تبرا کٹھی رسنہ ل یکر یہ خائی “ دادو کہنے کہنے ہا بینے لگیں اپراز خلدی سے ا نکے ناس آگ یا یہلے انکی بیٹھ
ٹ ھیکی ٹ ھر ت یار ٹ ھرے لہچے میں کہا
” اوہ دادو ڈارل یگ!!!! “
” پرے ہٹ “ دادی نے ُپرا سا منہ ت یانا اسکے کبڑوں سے شراب کی اٹ ھنی نو ایہیں ناگوار گزری۔۔۔
” ک بوں دادو اب ک ھایسی یہیں آرہی؟؟ اپراز کے شوال پر دادو نے عی یک اوپر کی جو ک ھایسنے ک ھایسنے
ٹھسل کر ناک نک خلی آئی۔۔۔
اپراز خات یا ٹ ھا وہ نانک کر رہی ہیں۔۔۔
” نے شرم ہی رہ تگا۔۔ اس نجی کے ساٹھ ک بوں ک یا ایسا؟؟ “
” دادو یس شزا ہے خالل رسنہ جوڑنے گ یا ٹ ھا چرام ئی لی اور نفضان ات یا کر بیٹ ھا۔۔ اب دنک ھیا دادو اسے
پریسان یہیں کرونگا۔۔۔ آپ و یسے کب خا رہی ہیں؟؟ “ سارا الزام شراب پر لگا کر اس نے ات یا شوال
نوج ھا جسے سن کر دادو نے اسے گ ھوری سے نوازا۔۔۔
” میں کہیں یہیں خانے والی تبری ہر کاروائی پر نظر ہے مبری۔۔ “ دادو کی نات سن کر اپراز نے شر
ک ھچانا ٹ ھر نظر سبڑھ بوں پر پڑی جہاں وہ جشننہ آچری سبڑھی پر ک ھڑی اس پر نچلیاں گرا رہی ٹ ھی۔۔۔ تماز
س یانل میں جہرے کے گرد ت یدھا دو تیا اسے اورٹ ھی جشین ت یا رہا ٹ ھا۔ وہ دونوں ہاٹ ھوں کو آیس میں مسل
رہی ٹ ھی جن میں ٹ ھر ٹ ھر کے مہ یدی لگی ہوئی ٹ ھی۔۔ حچاب کو اپراز کی ا نتے وجود پر جمی نظرپں ع ّصہ دال
رہیں ٹ ھیں اس سے یہلے کے وہ نتچے اپرنے کے لنے قدم پڑھانے
91
یھ ک
اپراز وقت صا نع کنے نغبر تبزی سے سبڑھ یاں چڑھ یا اسے نچنے ہوے روم یں لے آنا۔۔۔۔
م
☆☆………….☆………….
ُ ً ک
” ج ھوڑو مبرا ہاٹھ میں نے کہا ج ھوڑو “ وہ اسکا ہاٹھ نکڑے نقرت یا ھینچنے ہونے اشی کمرے میں لے آنا
ُ
جہاں سے کل رات اسے نکاالٹ ھا۔۔۔
” یہیں ج ھوڑونگا ک یا کروگی؟؟؟ “ کمرے کا دروازہ ت ید کرنے اپراز نے انک ج ھیکے سے اسے ج ھوڑا وہ ات یا
ہاٹھ مسلنے لگی یہ چرکت دنکھ اپراز کو التبرپری واال فصہ ناد آگ یا۔۔
” شوہر ہوں اب تمہارا!!! تمہارے عسق میں ناگل ہونا عاشق یہیں جس کے ج ھونے سے ہاٹھ دھونے
خلی خاؤ۔۔ “
ل ن مچ س
حچاب نا ھی سے اسے د ک ھنے گی۔ چ یکے اپراز مسکرا نا ہونے اسکے کان کے فرتب ج ھکا ا سنے حچاب کا
ہاٹھ نکڑا ٹ ھا اسے نقین ٹ ھا وہ تنچ ھے ہٹ خانے گی۔۔۔۔
” سایہ پن کے ہر نل ساٹھ رہا ہوں!!! تمہاری انک انک علطی ناد ہے “ نےخد فرتب ج ھکنے ہونے وہ
اسکے کان میں رازداری سے نوال اور دھبرے سے ہاٹھ ج ھوڑ کر ت یڈ پر بیٹھ گ یا اب اسکی نظرپں حچاب پر نکی
ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔
” تم مبرے عسق میں ناگل ٹھے؟؟ “ حچاب کو نقین یہ آنا وہ نو اب نک جود کو اسکا ات تفام سمچھ رہی ٹ ھی
چ یکے اپراز کا قلک سگاف قہقہہ نچانے ک بوں اسے شرم یدہ کر گ یا۔۔۔
92
” عسق اور وہ ٹ ھی تم سے؟؟ مچ نت ہوخانے ات یا ہی کاقی ہے و یسے مچ نت ہوخائی ہے ل یکن ت بوی سے
کون کرے؟؟ وہ نو اتنی ہی ملک نت ہے “ اپراز انک ہاٹھ شر پر نکانے ت یڈ سے ت یک لگا کے بیٹ ھا ٹ ھا چ یکہ
نظرپں اس جشننہ سے انک نل کو یہیں ہنی ٹ ھیں۔۔۔
” تم چیسا گ ھی یا سحص کسی سے مچ نت نو ک یا؟؟ کسی کی عزت نک یہیں کر سک یا خاہے وہ اتنی ہی ماں
ہو نا یہن۔۔۔ “ نقرت وحفارت ٹ ھی حچاب کی نظروں میں ماں یہن کا سن کر وہ جو مزے سے لی یا ٹ ھا
اسکے شر پر آن ک ھڑا ہوا۔۔۔
” اوہ نو سٹ اپ تم کوئی اتنی اہم یہیں کہ صفات یاں د تیا ٹ ھروں۔۔۔ “ اسکا نازو سچنی سے نکڑے وہ اس
سے ٹ ھی تبز آواز میں نوال۔۔
” ہونا ٹ ھی یہیں خاہنی تم چیسے سحص سے کوئی رسنہ ٹ ھی یہیں رک ھیا یہیں خاہنی۔۔۔ جو ٹ ھری محفل میں
اتنی ہی عزت کا چ یازہ نکالے کل تم نے مچ ھے یہیں جود کو رشوا ک یا جود کا تماسا ت یانا ک بونکہ ٹ ھلے یہلے کوئی
رسنہ یہ ٹ ھا ل یکن اب ت بوی ہوں تمہاری۔۔۔ “ اپراز اسے جن نظروں سے دنکھ رہا ٹ ھا اسکا دل خاہا زمین ٹ ھنے
اور وہ اس میں سماں خانے۔۔۔۔اسکی نظرپں ایسی ٹ ھیں نےاچی یار حچاب نے سانوں کے گرد دو تیا ا جھے
سے ٹ ھیالنا۔۔۔
” مچھ سے نچنے کے سارے چرنے آزما رہی؟؟ حبر تمہاری نانوں میں آکر تمہارے تبر نو نکڑنے واال یہیں۔۔
خ ِان من رات گنی نات گنی اب آگے کی رانوں کا شوجو۔۔ “ وہ کہنے ہوے اسکے فرتب پر آ نا خا رہا
ٹ ھا۔۔۔
” دوڑ ہ بو گ ھی یا ایسان۔۔ “ حچاب اس کے انک قدم پڑھانے ہی دو قدم تنچ ھے ہنی۔۔۔
93
” شوہر ہوں تمہارا نےئی۔۔ “ حچاب کا ڈرنا اسکی مردایہ انا کو یسکین دے رہا ٹ ھا۔۔آج نک لڑک یاں جود
اسکے ناس خل کر آبیں نا وہ انکی رصام یدی سے ناس خا نا ٹ ھا ل یکن حچاب وہ واخد لڑکی ٹ ھی جو صرف اسکے
ج ھونے سے پری طرح رو پڑی تب سے اپراز کو انک صد ہو خلی ٹ ھی۔۔۔
ُ
” اشی نات کا افسوس ہے۔۔۔ “ حچاب نے زہر چ ید لہچے میں کہ کر اسے دور دھک یال اور کمرے سے
ٹ ھاگنی ہوئی نتچے خلی آئی۔۔۔
” وایس آؤ وریہ آج تمہاری حبر یہیں۔۔۔ “ وہ اسکی نات ان سنی کرئی انک نل کو ٹ ھی یہ رکی۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
نورے دن وہ کمرے میں اک یلے سلگ یا رہا ل یکن رات ہونے ہی اسکی پرداست جواب دے گنی اور وہ ڈپر
کے نعد اسکی حبر لینے دادی کے روم میں آن یہنچا۔۔۔ ل یکن اپراز کی فسمت وہ ساند اسکی آمد سے آ گاہ
ب
ٹ ھی تٹھی تماز پڑ ھنے بیٹھ گنی اور دادو نل یگ پر یٹھی یشینح کر رہی ٹ ھیں۔
” دادو آپ کو نونے نوئی کی جوایش یہیں؟؟ “ دادی کے نلیگ پر لی نے وہ حچاب کو نظروں کے حضار میں
لنے گونا ہوا۔۔۔
” ہانے ک بوں یہیں ہوگی۔۔۔ مبری نو دعا ہے خلد ہی یہ جوسخبری مبرے کانوں کو نصنب ہو “ دادی
نے آس ٹ ھرے لہچے میں کہا
94
ج
” کہاں سے ہوگی؟؟؟ سارا دن نو یہ آپ سے چ یکی ہوئی ہوئی ہے “ اپراز نے نال جوف و ھچ ھک حچاب کو
دنک ھنے کہا
” نےشرم۔۔۔ شرم چ یا یہیں ہے نچھ میں اس طرح نات کرنے ہیں دادو سے؟؟ دادو نے اس کے
ک یدھے پر انک ٹ ھبڑ رس ید ک یا جشکا اس پر کوئی اپر یہ ہوا
” دادو دادا نے کی ٹ ھی شرم و چ یا “ اپراز نے ٹ ھی جساب نورا ک یا
” خل نےشرم “ دادی نے عی یک درست کر کے منہ دوشری طرف کر ل یا اپراز انکی ادابیں دنک ھیا رہا
” دادو یہ کب سے تماز پڑھ رہی ہے؟؟ “ اپراز نے نےزار ہوکر نوج ھا جو رکوح میں ٹ ھی کوئی بین خار م نٹ
نعد ج ھکنی
” بیس م نٹ ہوگے۔۔۔ “
” بیس م نٹ میں نو امام ٹ ھی تماز پڑھا کر قارغ کرد تیا۔۔۔ یہ کویسی تماز پڑھ رہی ہے؟؟ “ بیس کا سن
کر اسے سدند دھحکا لگا وہ خان حکا ٹ ھا حچاب م یڈم تماز پڑھ کے قارغ ہو خکی ہیں یہ صرف اس سے نچنے کا
اک یہایہ ہے۔
” عساء “ دادی نے دھٹمی آواز میں کہا
” مچ ھے دنکھ کر طونل کردی ہوگی۔۔۔۔ اب یہ فجر کی تماز پڑھ کے ا ٹھے گی “ وہ ع ّصہ ضتط کر گ یا۔ وریہ
دل نو خاہا رہا ٹ ھا دادو کی پروا کے نغبر گودمیں اٹ ھا لے خانے
” اس سے یہلے یہچد ٹ ھی ہے “ دادی کی نات سن کر وہ شر ٹ ھام کر رہ گ یا
” دادو ان م یڈم نے عساء یہچد سب آج ہی پڑھ یا
95
ب
انفکٹ فضا تمازپں ٹ ھی آج کے لنے شوچ یٹ ھی ہوگی یہ یہیں اٹ ھنے والی آج “
اونجی آواز میں وہ اس پر طبز کر گ یا۔۔۔ مزند دو م نٹ نعد حب وہ سالم کر کے دونارہ ت نت کرنے لگی نو
اپراز سے پرداست یہ ہوا۔۔۔۔۔۔
” حچاب ناتبر آپ کے لنے پرس رہے ہیں کچھ نو نظِرکرم کرو اس معصوم پر “ وہ اسے گہری نظروں سے
دنک ھیا معصوم نت سے نوال۔۔ حچاب جو کب سے اسکی نکواس پرداست کر رہی ٹ ھی تپ اٹ ھی ل یکن ان س یا
کرئی رہی۔۔۔۔۔
” ت یگ یہ کر تماز پڑ ھنے دے “ دادی نے نوکا
” ت یگ کرنے کا موفع ہی کہاں د تنی ہے “ حچاب کو اسکی نظرپں ہڈنوں میں گھسنی محسوس ہو رہی
ٹ ھیں۔ جو اس پر سے نظرپں ہ یانا نو خات یا ہی یہیں ٹ ھا۔۔۔۔
” دل ہی دل میں گال یاں دے رہی ہوگی “ وہ اسکے لرزنے ہاٹ ھوں کی ک تف نت سے محفوظ ہونا مسکرانا
” تبری طرح یہیں ہے معصوم ہے گال یاں آئی ٹ ھی یہیں ہونگی “
دادو نے عصے سے جواب دنا
” معصوم ؟؟ اس سے نو ستظان ٹ ھی ت یاہ ما نگے “
اپراز کو یہلی نار اسکا ٹ ھبڑ ناد آنے ع ّصہ یہیں آنا نلکہ جود نخود اسکے ہوت بوں پر ہلکی سے مسکراہٹ ر تیگی۔
” وہ نو نچھ سے ٹ ھی مانگ یا ہے “ دادی ٹ ھی کم یہیں ٹ ھیں اپراز کے ہر شوال کا جواب خاصر ٹ ھا۔۔ اپراز نو
صرف اسے ہی دنکھ رہا ٹ ھا دادی نے ک یا کہا اسکا دماغ خاصر ہی کہاں ٹ ھا وہ نو یس اس دسمن خاں کو
نکے خا رہا ٹ ھا جسے اسکی کوئی پروا یہیں۔۔۔۔۔
96
” تماز کا ت یا ہے شوہر کے حفوق یہیں ت یا؟؟ صچنح کہنے ہیں چراغ نلے اندھبرا ہونا ہےس یا ٹ ھا آج دنکھ ٹ ھی
ل یا ت یگم صاحنہ سب کو ل یکجر د تنی ٹ ھرئی ہیں جود کا ناتم آنے نو اندھی گونگی یہری پن خائی ہیں۔۔۔ “ اپراز
نے آچری تبر یسانے پر لگانا وہ خات یا ٹ ھا حچاب ناتبر ات یا نام سن کر ٹ ھبری سبرئی پن خانے گی ،آچر جواب
دنے ت یا اور ات یا نفضان کنے نغبر حچاب ناتبر کو بی ید ہی کہا آئی ہے۔۔۔
” آرہے ہیں شرکار ہمارے۔۔۔ “ اسے سالم ٹ ھبرنا دنکھ وہ نا آواز نلید نوال حچاب نے سالم ٹ ھبر کر اسے
دل ہی دل میں جوب س یائی۔۔۔
” دادو مبری نفلی تماز رہنی ٹ ھی وہی پڑھ رہی ٹ ھی “ حچاب نے انک تبز نظر سے اپراز کو نوازا
اج خدا کو ٹ ھی جوش کرو۔۔۔۔ “ وہ ” اب روم میں خلو ع یادت کر کے ہللا کو جوش کردنا اب ذرا ا نتے مز ِ
اسے خانےتماز یہ کرنے دنکھ اٹھ حکا ٹ ھا اب حچاب کا ہاٹھ نکڑے وہ خکمنہ انداز میں نوال
” مچ ھے کہیں یہیں خانا میں دادی کے ناس شوؤنگی “ حچاب اس کے ہاٹھ نکڑنے سے جوفزدہ ہوگنی۔۔۔۔
چ یکے اپراز نے اسکا جواب سن کر گرقت سخت کر لی۔۔۔۔ اس سے یہلے وہ کچھ نول یا دادی نولیں۔۔۔
” حچاب بینے اس طرح شوہر کے خاپز حفوق سے انکار یہیں کرنے۔۔ فرسنے ساری رات نددعابیں د نتے
کے پزدنک سب سے یس یدندہ شوہر ت بوی کا رسنہ ہے ک بوں کہ یہ واخد رسنہ ہے جس ہیں خاتنی ہو ہللا
میں علنچدگی ہوئی ہے۔۔۔ یہ ماں ناپ سے رسنہ نوت یا یہ یہن ٹ ھائی سے ل یکن م یاں ت بوی کا چی یا رسنہ
نازک ہے ات یا تٹ ھانا مشکل ہے۔۔ حب شوہر نالنے نو خکم ہے ت بوی سارے کام ج ھوڑ کے اسکا کہا یہلے
مانے۔۔۔اب آپ کا نکاح ہو حکا ہے اور شوہر کا کمرہ ہی آپ کا ات یا ہے۔۔ اور شوہر کے حفوق آپ پر
97
فرض۔۔۔ “ دادی نے ت یار سے حچاب کو سمچ ھانا اسکی ک تف نت سے وہ وافف ٹ ھیں۔۔۔۔چ یکے حچاب کا
جہاں منہ ل تکا وہیں دل میں جوف حگا اور اپراز انکی نفص یل سن کر جی خان سے قدا ہوگ یا۔۔۔۔
” دادو روز آپ کے ناس انک گ ھننہ ج ھوڑ خاؤنگا اشی طرح یس شوہر کے حفوق ت یانا حبردار دادی جو فرانض
ت یانے و یسے ہی کم دماغ چراب کرئی ہے۔۔۔ اج ھا دادو اتنی ت بوی کو لے خا رہا ہوں خلد ہی آپ کو گڈ ت بوز
دونگا۔۔۔ “وہ نال جوف و شرم دادی سے کہہ کر اسے ا نتے ساٹھ ک ھینچیا لے گ یا۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
اپراز نے کمرے کا دروازہ الت مار کے ت ید ک یا اور حچاب جسے اس نے ق یدھے پر اٹ ھا رک ھا ٹ ھا ت یڈ پر
ت تکا۔۔۔۔
” خاہل ایسان ،نے شرم گ ھی یا ،کافر۔۔۔ “ وہ دادو کے روم سے نکلنے ہی چنچنے لگی ٹ ھی ساٹھ ات یا ہاٹھ
ج ھڑوانے کی ٹ ھرنور کوشش میں ٹ ھی اپراز نے ت یگ آکر اسے ا نتے ق یدھے پر اٹ ھا ل یا ل یکن کمرے میں
آنے ہی وہ ٹ ھر سے اتنی زنان سے مسلسل اس پر وار کر رہی ٹ ھی۔۔۔
” چی یا نول یا ہے نولو نارسا ئی ئی انفکٹ گال یاں د تنی ہے وہ ٹ ھی دو آئ ڈوتٹ کیبر۔۔۔۔۔۔ آج تمہارا رونا
نلک یا ٹ ھی مچ ھے روک یہیں سک یا۔۔۔۔ دادی کے روم میں خانے کی جو چرکت تم نے کی وہ معاقی کے قانل
یہیں۔۔۔ “ دونوں ہاٹھ دابیں نابیں رکھ کے وہ اس پر ج ھکنے ہونے قہر آلودہ نظروں سے نوازنا سخت لہچے
98
گ س قم س گ کھ ک ن
میں نوال۔ حچاب کی آ یں جوف سے نوری ل یں وہ ا کی نات کا ہوم صاف مچھ نی آج وہ
ت ھ
اسکی یہیں سنے واال۔۔۔۔۔
” تم نے مچ ھے نکاال ٹ ھا۔۔۔ اور نےعزت ک یا ٹ ھا سب کے سا منے “
حچاب اس سے جوفزدہ ہوئی اتنی دھبرے سے نولی کے تمشکل وہ سن نانا لہچے میں نخوں سے معصوم نت
ٹ ھی اور آنکھوں میں ہلکی سے تمی۔۔۔۔
ُ
” اور تم نے جو مچ ھے درس دنا ٹ ھا اسکا ک یا؟؟ “
شرد لہچے میں وہ اسے ک تق نیبرنا واال وافع ناد دال گ یا
” وہ تم ڈپزو کرنے ٹھے “ وہ ہلکی آواز میں پڑپڑائی ل یکن اپراز کو اسکی پرپراہٹ صاف س یائی دی
” حچاب ناتبر۔۔۔۔ تم۔۔۔ تم نے مچ ھے ناگل ک یا ٹ ھا۔۔۔۔ نل نل مبری اخازت کے نغبر مبری شوجوں پر
قانض رہیں۔۔۔ تمہارے ساٹھ خاہ کر ٹ ھی میں کچھ ُپرا یہ کر سگا ل یکن تم تم نے جود ا تنے ساٹھ ُپرا ک یا۔۔
اتنی پرنادی کی تم جود زم یدار ہو۔۔۔ مچ ھے ٹ ھی کوئی افسوس یہیں ل یکن۔۔۔۔۔ مبرا وعدہ ہے تم
سے۔۔۔۔۔۔ ساری زندگی کے لنے۔۔۔۔۔ تم دنکھو گی اپراز چ یات کیسے اتنی ت بوی کو عزت د تیا
ُ ُ
ہے۔۔۔۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے جہاں ا نتے دل کا خال ت یا گ یا وہیں اسے اتنی اس عزت سے
ّ
نوازا جو اپراز کے عصے میں وہ سب کی نظروں میں ک ھو خکی ٹ ھی۔۔ حچاب نے کوئی جواب یہ دنا نظرپں ٹ ھبر
لیں۔۔ اسکا دل کسی نلی کے چنے کی طرح کاتپ رہا ٹ ھا ک بوں کے اپراز اس پر ج ھکا ک ھڑا ٹ ھا جسکی وجہ
سے وہ ٹ ھاگ ٹ ھی یہیں سکنی ٹ ھی۔۔۔ اپراز نے ہاٹھ پڑھا کر ہلکا سا اسکا گال جوھا۔۔۔
” یہیں “ حچاب تبر کی تبزی سے تنچ ھے ہوئی خالئی
99
ّ
” حچاب۔۔۔ تم مچ ھے روک یہیں سک تیں “ عصے میں اسکی دماغ کی نظرپں نک واصع ٹ ھیں۔ اپراز نے ہاٹھ
پڑھا کر ت یڈ پر رک ھا اسکا ہاٹھ ٹ ھام یا خاہا کے حچاب خالئی۔۔۔
” نقرت ہے تم سے تم آنے یہ فرتب میں تمہیں نددعابیں دے دے کر مار دونگی۔۔۔۔ “ اپراز نے انک
یہ سنی ناس بیٹھ کر سچنی سے اسکا ہاٹھ ٹ ھما ” اب ناکو۔۔۔ “
” دنکھو نلبز مبرے فرتب یہیں آنا۔۔۔۔ تم۔۔۔۔ تم یسنی ہو دور رہو مچھ سے کرات نت آئی ہے تم
سے۔۔۔۔ “ وہ ا نتے دوشرے ہاٹھ سے اپراز کے ہاٹ ھوں پر ناجن سے ک ھرو چنے چنجی۔۔۔۔ اپراز اسکا لمحہ نا
لمحہ پڑھ یا ناگل پن دنک ھیا رہا جو مزند اسے ع ّصہ دال گ یا۔۔
” تم نے کہا ٹ ھا یہ چرام ر سنے ت یا نا ہوں آج خالل ت یاؤں گا۔۔۔ تم حچاب ناتبر مبری یہ مچ نت کے قانل
ہو یہ نقرت نچانے ک بوں خاہ کر ٹ ھی یہ تمہیں ذہن سے نکال سک یا ہوں یہ نقرت کر سک یا۔۔۔۔ ل یکن آج
اس ہالل کا مزہ صرور ج ھکونگا۔۔۔۔۔ آچر تمہارا جق ٹ ھی نو د تیا ہے۔۔۔ “ وہ سفاکی سے ہیسا ،شرخ آنک ھوں
سے اسے گ ھورنے اس نے حچاب کو ا نتے حضار میں ل یا اور روم کو روسن کرئی لٹمپ کی ہلکی روسنی ٹ ھی
ٹ ھچا دی۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ ت یڈ پر حت لینی ٹ ھی۔ نک ھرے نالوں کی کچھ ل تیں گ یلے گالوں سے چ یکی ہوئی ٹ ھیں۔۔۔۔شرخ ہوئی
ن
شوجی آ ک ھیں ک ھولے وہ کمرے میں ٹ ھیال اندھبرا دنکھ رہی ٹ ھی جو اسکی زندگی میں ج ھا حکا ٹ ھا۔۔۔ دل کا درد
نل نل مزند پڑھ یا حب اتنی پرنادی کا اجساس ہونا۔۔۔ آیسو کسی ندی کی طرح اسکی آنکھوں سے ٹ ھسل کر
نالوں میں خذب ہورہے ٹھے ۔۔۔ رات کا م تظر ناد آنے ہی اسکا دماغ ٹ ھینے لگ یا کروٹ لی نے اسکی نظر اپراز
100
پر پڑی جو دت یا جہاں سے نےت یاز پر سکون بی ید میں ٹ ھا حچاب کا دل خاہا ا نتے خلنے دل کی طرح وہ اسے
ٹ ھی خال کر راکھ کردے وہ اٹ ھی اسے نکدم کمرے میں وجست ہونے لگی ،سایس لی یا دشوار لگا ،وہ ٹ ھاگنی
ہوئی نالکنی میں خا رہی ٹ ھی کہ آنکھوں کے سا منے انک نل کو اندھبرا ج ھانے سے اسکا تبر پری طرح بی یل
سے خالگا ہلکی سے چنخ اسکے خلق سے پرآمد ہوئی ل یکن وہ رکی یہیں ٹ ھاگنی ہوئی تبرس پر آگنی جہاں ت یال
آسمان کالے نادلوں سے ڈھکا ہوا ٹ ھا ٹ ھیڈی ہواؤں اور تبز خلنی نارش نے موسم کو مزند جشین ت یا دنا۔۔
ل یکن یہ جوش گوار موسم ٹ ھی اسکے دل میں خلنی آگ یہ نچ ھا سکا وہ ا نتے نازؤں ,جہرے کو ہاٹ ھوں سے
ُ
ُپری طرح رگڑنے لگی اپراز چ یات کا لمس اسے د ہکنے انگاروں کی مات ید ا نتے جسم پر ٹ ھیا محسوس ہو رہا
چ
ٹ ھا۔۔۔۔۔۔
” ناگل ہوگنی ہو ؟؟؟ “ اپراز جو اسکی چنخ سن کر اٹ ھا ٹ ھا اسے اس طرح نارش میں ٹ ھیگنے اور جہرے کو
رگڑنا دنکھ آنے سے ناہر ہوگ یا یہ لڑکی اسے نل نل صد دال رہی ٹ ھی۔۔۔
” ہاں ناگل ہوگنی ہوں۔۔۔ تم نے مچ ھے کردنا ہے۔۔۔۔۔ سب چٹم ہوگ یا۔۔۔۔ سب۔۔۔۔۔۔۔پرناد کردنا
تم نے مچ ھے۔۔۔۔ می۔۔۔۔ میں۔۔۔ نو ناک ٹ ھی ٹ ھر تم چیسا سحص مبرا نصنب ک بوں ت یا کس گ یاہ کی
شزا ملی ہے مچ ھے؟؟؟ مبرا کون سا۔۔۔۔ عمل مچھے پرناد کر گ یا؟؟؟؟ تم۔۔۔ک بوں آنے تم مر ک بوں
یہیں گنے؟؟ ک بوں مبرے ساٹھ یہ سب ک یا۔۔۔۔ ک بوں نولو؟؟ “ اپراز کا پڑھ یا ہاٹھ ج ھیک کر وہ اسکی
شرٹ نکڑ کے چنخ پڑی۔۔۔
ج
” اس یاپ اٹ یسنی ہوں آوارہ ہوں پڑے سے پڑا گہ تگار ہوں ل یکن۔۔۔۔۔“ وہ اسے ھنچھوڑنے ہونے
شرد لہچے میں کہ یا نکدم ُحپ ہوگ یا ٹ ھر انک نظر حچاب پر ڈال کر شر نفی میں ہالنا۔۔۔۔” تم چیسے لوگوں
101
ن س ل ل ُ
کے لنے صچنح کہا ہے جس کو ”میں“ کی ہوا گی اسے ھر یہ ”دوا“ گی یہ ”دعا “ ا کی آ ھوں یں
م ک ٹ
ٹ س ج
دنک ھنے وہ ا نتے ازلی شرد لہچے میں نوال ل یکن حچاب وہ کہاں ا نتے ہویش میں ھی ا کے ھوڑنے سے وہ
چن ھ
اتنی جواس ک ھو کر اسکی نایہوں میں ج ھول گنی اپراز نکدم دنگ رہ گ یا ٹ ھر سیٹ ھلنے پر تبر کی تبزی سے اسے
ً
گود میں اٹ ھا کر ت یڈ نک النا۔۔ اسے لی یا کر اپراز نے فورا نظر ارد گرد دوڑائی اسے ڈریس یگ بی یل پر ات یا فون
نظر آنا۔ تبزی سے قاصلہ طے کر کے اس نے ات یا فون اٹ ھانا اور انک تمبر ڈانل ک یا
” سارا آئ ت یڈ نور ہ یلپ نلبز کم قاسٹ “ سارا کو اسکی آواز سے اسکی پڑھنی پریسائی کا اندازہ ہو رہا ٹ ھا
” ہوا ک یا ہے؟؟ “
” مبری ت بوی کو ناپ کے ہارٹ ات یک کا سینے ہی ساک لگا اب ک یا کروں ہوش میں یہیں آرہی “ وہ انک
ہی سایس میں نول یا سارا کو ٹ ھی اجساس دال گ یا معاملہ تنچیدہ ہے
س نل ُ
” اوکے ر کس اسے خلدی ہشی یال لے آؤ دپر یہ کرو “ وہ سارا کی نات سن کر فون کات یا ا کے ہوش و
سے نےگایہ وجود کو ل یکر ہشی یال یہنچا وہ جود یہیں خات یا یہ لڑکی ک بوں ہر نار اسکے سا منے انک ت یا امنچان پن
کر ک ھڑی ہوئی ہے آج ٹ ھی اس نے اپراز چ یات کو صنح کی روسنی میں نارے دنک ھا د نتے پرسنی نارش میں
وہ کیسے ہشی یال یہنچا ٹ ھا وہی خات یا ہے کینی ہی نار اسکی گاڑی لگنے لگنے نجی ٹ ھی۔۔۔ اسکا جود نازو اٹ ھی درد
کی سدت سے خل رہا ٹ ھا۔۔ ما ٹھے پر اٹ ھی ٹ ھی انکس یڈتٹ کا ہلکا سا کٹ موجود ٹ ھا جسے ٹ ھرنے میں اٹ ھی
طرز عمل کی اسے ام ید یہ ٹ ھی۔۔۔ وقت ہے۔۔۔ ل یکن حچاب اسے وہ کیسے سیٹ ھالے گا اس سدند ِ
ُ
” شی اس قاپن اسے ان چکسن دے دنا ہے۔۔ناقی دوائی لکھ د تنی ہوں ناتم سے د نتے رہ یا اسے ق بور ٹ ھی
ہے “ سارا نے آکر اپراز کو اطالع دی جو کب سے پریسان ک ھڑا ونڈو سے ت یک لگانے ہونے ٹ ھا۔۔۔ سارا
102
کی نات سن کر جہاں اسکی خان میں خان آئی وہیں اگلے شوال پر اس کل دل خاہا سارا کا گاال گ ھوتٹ
دے۔۔۔۔۔
” و یسے سادی کی یہت یہت م یارک ہو۔۔۔ ل یکن ناد آنا تم نے کہا تمہارے شسر کو ات یک ہوا ہے؟؟ “
” ہاں یس جوشی کیبرول ہی یہیں ہوئی۔۔۔۔ نال جو شر سے نلی۔۔ “ اپراز نے نارمل سے انداز میں کہا
آچر میں وہ پڑپڑانے ہوے نوال۔۔اسے اس وقت کسی کا نات کرنا سخت کوقت زدہ کر رہا ٹ ھا۔۔
” ک یا؟؟ “ سارا جو اسکی پرپراہٹ یہ سن سکی نوج ھا
” کچھ یہیں۔۔ اور ہاں حچاب کو یہیں ت یانا وریہ یہیں ماتم شروع کردنگی۔۔ “ اجسان کرنے والے انداز
میں جواب دنکر وہ اندر حچاب کے ناس خال آنا۔۔۔۔
ّ
” اپراز ک یا ہوا ہے ا نتے عصے میں ک بوں ہو؟؟ “ سارا ٹ ھی اسکے ساٹھ ہی اندر خلی آئی اور حچاب کے ہاٹھ
میں لگی ڈرتپ نکال دی۔۔۔
” ت بوی ناس یہیں ہوئی نو موڈ جود نخود نگڑ خا نا ہے “ زپردسنی مسکرانے ہونے اس نے نات ہی چٹم
کردی۔۔ اسکی گہری نظرپں حچاب کے نےحبر وجود پر ٹ ھیں یہاں النے ہونے ٹ ھی اسکی کوشش ٹ ھی
حچاب کا جہرہ کوور رہے۔۔۔۔
” ناد آنا تم ڈپر کنے نغبر ہی خلی گنی ٹ ھی ؟؟ “ اپراز کو اخانک ناد آنا وہ حچاب پر سے نظرپں ہ یا کر نوال
اسے ناد ٹ ھا وہ سادی ہال میں اسے م یارک یاد دنکر خلد ہی نکل گنی ٹ ھی۔۔۔
103
ٹ ک ل
” ہاں وہ اتمرچیسی کیس آگ یا ٹ ھا “ اپراز کچھ دپر وہیں بیٹ ھا رہا سارا نے جو دوائی ھی ھی وہ اس نے
کم یاونڈر سے کہہ کر م یگوائی جس کے آنے ہی وہ دوائی ل یکر سارا کی ھداتت کے مظانق حچاب کو گ ھر لے
آنا۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
” ک یا ہوگ یا مبری نجی کو نچ ھے کس نے کہا ہبرو پن کے اسکے ساٹھ نارش میں یہا؟؟ “ اپراز نے ح چاب کو
گ ھر النے ہی مالزمہ کے ذر نعے دادو کو نال کر اسکی طی تغت چرائی کا ت یانا کے نارش میں ٹ ھیگنے سے اسے
نچار ہوگ یا ہے۔۔۔۔۔
” دادی آپ کی یہو کا خکم ٹ ھا نارش میں یہانا ہے “ اپراز ڈریس یگ کے سا منے ک ھڑا آفس کے لنے ت یار ہو رہا
ٹ ھا اس نے چ یات صاحب سے وعدہ ک یا ٹ ھا سادی کے نعد وہ جود ہی آفس کا خکر لگانا کرے گا اتبرسٹ
اسے خاص اٹ ھی ٹ ھی یہیں ٹ ھا۔۔۔۔۔۔
” ک بوں ت یگم صاحنہ “ اپراز ہبر پرش رکھ کے تنچ ھے مڑا اور حچاب سے ہامی خاہی۔۔۔۔ حچاب نے نقرت سے
اسے دنکھ کر منہ ٹ ھبر ل یا اپراز مسکرا نا ہوا جی خان سے اسکی ادا پر مر م یا۔۔۔
” دنک ھا دادی آنکھوں سے اسارے کر رہی ہے ہر نات دادی کو ت یانا صروری ہے؟؟ دادی آپ کو نو ت یا
ہے کچھ نابیں م یاں ت بوی کی پرس یل ہوئی ہیں “ وہ اسکے نقرت کا جواب مچ نت سے د تیا اسے ت یا گ یا۔۔۔
نظرپں اٹ ھی ٹ ھی اسکے زرد جہرے پر ٹ ھیں کل سے آج کے مفا نلے وہ اسے کاقی کمزور لگی۔۔۔
” ک یا ہوبیں؟؟ “ دادی نے عی یک درست کر کے ا نتے نونے کو دنک ھا وہ نو لفظ پرس یل پر انک گتیں اس
سے یہلے اپراز ات یا شر ٹ ھام یا دادی نے اسے س یانا۔۔۔۔۔
104
” اور نو ت یار ہوکر کہاں خا رہا ہے ت بوی کی خدمت کر دنکھ یہیں رہا تنچاری کی طی تغت کینی چراب ہے “
م
اپراز نو چیسے بیٹ ھا ہی اشی کام کے لنے ٹ ھا۔ دادی کا جملہ کمل ہونے سے یہلے ہی ناس بیٹھ کر اسکا
ن
ہاٹھ ٹ ھام کر اتنی سخت گرقت میں ق ید کرل یا۔۔۔۔ حچاب جو آ ک ھیں موندھے اسکی نظروں کو نظر انداز کنے
لینی ٹ ھی اس لمس سے سلگ اٹ ھی۔۔۔۔
” میں نو ت یار ہوں آپ اتنی جہنی سے نوج ھیں خدمت کا موفع د تیگی “ وہ اسکا ہاٹھ ٹ ھامے دل خالئی والے
انداز سے مسکرانا۔۔۔ حچاب نڈھال ہوگنی ل یکن اس سخت گرقت سے آزاد نا ہوسکی چ یکہ دادی اب حچاب
کے تنچ ھے پر گ تیں۔۔۔۔
” ک بوں یہیں دنگی؟؟ ہم نو پرس خانے ٹھے شوہر انک گالس نائی کا یس اٹ ھا کے دی دے۔۔۔ “ دادی
ّ
نے جسرت سے کہا چیسے کاش انک دفعہ نائی نال کر شوہر چینی ہونے۔۔۔۔
” دادی آپ ان چیسے مردوں کو یہیں خات تیں ا نکے دنک ھانے کے اور ک ھانے کے اور داتت ہیں یہ کٹھی
یہیں ندل سکنے خدمت ک یا کرپں گے؟؟ “ حچاب نے انک ک ھی یلی نظر سے اسے نوازا
” نالکل صچنح کہا دادی ان مخبرمہ نے مرد کٹھی یہیں ند لنے سادی سے یہلے ٹ ھی یس سادی کا شوق ہونا
ہے سادی کے نعد ٹ ھی یس انک یہی شوق ہے “ وہ ٹ ھی اسکے آنکھوں میں دنک ھیا انک آنکھ دنا کر نول یا
حچاب کا رواں رواں خال گ یا۔۔۔۔
کرے تم مر خاؤ “ وہ داتت بیسنے پڑپڑائی” ہللا
” فسم ک ھائی ہے تمہیں ساٹھ ل یکر مرونگا خاں من۔۔۔۔ “ وہ ٹ ھی ستظائی انداز میں پڑپڑانا۔۔۔
” یہ ک یا کھسر ٹھسر کر رہے ہو؟؟ “ دادی نے ا نکے ہلنے ہوتٹ دنکھ کر دونوں کو دنک ھنے کہا
105
” دادی میں انک گ ھینے میں نکل خاؤنگا تب نک موفع دپں ت بوی کی خدمت کروں آپ کو دپر یہیں ہو رہی
مچ س ٹ
ظہر کی اذان ہوگنی ہے۔۔ “ رازی نے ایہیں ھنچنے میں عاق نت ھی۔۔۔
” نو چ یال ر کھے گا؟؟ “ دادی اسے مسکوک نظروں سے دنک ھنے ہونے گہری شوچ میں ڈوب گنی
” جی دادو اشی میں نو انکسبرٹ ہوں۔۔۔۔ “ فجریہ انداز سے کہنے اس نے حچاب کا ہاٹھ ج ھوڑ دنا اسکے
ج ھوڑنے کی دپر ٹ ھی کے حچاب نے ات یا ہاٹھ کمقرٹ کے اندر ج ھیا ل یا۔ اسکی یہی چرک تیں اپراز چ یات کو اور
ناگل کنے د تتیں اب ٹ ھی حچاب ناتبر کی اس چرکت نے اپراز چ یات کی آنکھوں میں مچ نت کی انک جوت
خالئی۔۔۔۔
” ک یا؟؟ “ دادو نے اپرو احکا کے اسے دنک ھا
” کچھ یہیں دادو “ حچاب کو حظری کی گ ھینی نچنی نظر آئی اس نے دادو کا ہاٹھ نکڑنا خاہا اشی وقت مالزمہ
آگنی دادو تماز کے لنے اٹھ ک ھڑی ہوبیں۔ اپراز نے ٹ ھی اٹھ کے مالزمہ سے شوپ سے ٹ ھرا ناؤل ل یا جو اشی
نے م یگوانا ٹ ھا۔۔۔
وہ قدم اٹ ھا نا اسکے ت یڈ کے ناس رک ھی حیبر پر آبیٹ ھا جو صنح سے اسے نے رک ھوائی ٹ ھی۔۔۔ حچاب اٹھ کے
بیٹھ گنی اسکا ٹ ھوک سے ُپرا خال ٹ ھا نو یہاں وہ خاہ کر ٹ ھی کمبروماپز یہیں کر سکنی۔۔۔ ل یکن انا ہے یہ
اپراز نے شوپ سے ٹ ھرا ج ھونا اسبون اسکے آگے ک یا نو حچاب نے منہ ٹ ھبر ل یا۔۔۔۔
” ئی لو نےئی یہ ناؤل اور اسبون ڈ تبول سے دھلوا کر النا ہوں مبرے ہاٹھ ٹ ھی صاف ہیں ستف گارڈ
سے دھو کر آنا ہوں ناکس یان کا تمبر ون شوپ۔۔۔ “ دلکسی سے مسکرا نا وہ اتنی نظروں سے اسکی خان لینے
کے در پر ٹ ھا۔۔۔
106
” مچ ھے گ ھورا مت کرو کسی دن اندھا کر دونگی “ وہ اشی انگلی سے وارن کرئی کچا چ یانے کو ٹ ھی۔۔۔۔اپراز
نے سبون وایس ناؤول میں ڈاال
” خلو اشی یہانے جود سے ج ھوو گی نو “ مسکراہٹ دنا نا وہ مسلسل اسے ج ھبڑ رہا ٹ ھا
” مچ ھے سکون سے ر ہنے ک بوں یہیں د نتے؟؟ “ وہ رو د نتے کو ٹ ھی۔۔ ل یکن اپراز نے انک نل کو اس
دسمن جہاں سے نظر یہیں ہ یائی۔۔۔
” ٹ ھر مبرے سکون کا ک یا جو تمہیں نے سکون کر کے آ نا ہے؟؟ “ دنوایہ وار اسے نکے وہ حچاب ناتبر کو
ت یگ کر کے مسلسل ضتط آزما رہا ٹ ھا۔۔۔۔
” اج ھا خلو یس شوپ ئی لو میں خال خاؤنگا “ اسکی آنکھوں میں تمی آئی دنکھ اپراز سنچیدگی سے نوال۔۔۔۔
ٹ عم ّ
ل
” نکا؟؟ “ وہ نخوں کی صوم نت شی ا نچا کر رہی ھی۔۔۔۔
” ہاں تٹ مبرے ہاٹ ھوں سے نقین مانوکل سے شراب کو۔۔۔۔ “ کہنے کہنے اس نے سبون پڑھانا اس
دفعہ حچاب نے حپ کر کے شوپ اسکے ہاٹ ھوں سے ت یا۔۔ ل یکن اپراز چ یات وہ نو جود پر حبران ٹ ھا وہ
ک بوں اسے نفص یل ت یا رہا ٹ ھا؟؟ ک بوں جود کو پرو کر رہا ٹ ھا اسے شوپ نالنے وہ اٹ ھی ٹ ھی حبران ٹ ھا حچاب
خلدی خلدی شوپ چٹم کرنے کے خکر میں ٹ ھی سا منے بیٹ ھے سحص کی نظرپں اسے ا تنے آپ سے نقرت
کرنے پر مچ بور کر رہی ٹ ھیں۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
ب
اپراز کے خانے کے نعد وہ سکون ٹ ھرا سایس خارج کرئی اٹھ یٹھی اور تمشکل وصو کر کے تماز ادا کی۔۔ دعا
سے کنے اور تماز کے نعد وہ کچن میں آگنی ا نتے لنے خانے مانگ کر اس نے سب سکوے صرف ہللا
107
ت یانے اس نے غوڑ ک یا ٹ ھا گ ھر کا سارا کام نوکر ہی کرنے انفکٹ ک ھانا نک وہی ت یانے اسے یہت حبرت
ہوئی اسے ناد یہیں پڑنا پرپن کے لنے ٹ ھی امی نے کٹھی کوئی ماشی رک ھی ہو صرف گ ھر کی صفائی کے لنے
انک ٹ ھی ناقی سارا کام ت یا اور وہ جود مل کر کربیں۔۔۔ سام نک وہ دادی کے ناس ا نکے روم میں رہی
عساء کی تماز ٹ ھی اس نے وہیں پڑھی ٹ ھر ڈپر کا ناتم ہونے ہی وہ دادو کے ساٹھ نتچے آگنی جہاں سب
ڈپر شروع کر خکے ٹھے اور حبرت کی نات آج اسکے شسر ٹ ھی وہیں ا نکے ساٹھ ٹھے آج یہلی نار حچاب نے
ایہیں دنک ھا ٹ ھا۔۔۔
” السالم عل یکم “
وہ سب کو سالم کرئی دادی کے ساٹھ ہی بیٹھ گنی۔۔۔
” وعلیکم السالم کیسے ہو بینے؟؟ “ چ یات صاحب نے جوسدلی سے جواب دنا۔۔ وہ انکی شوچ سے پڑھ کے
جونصورت ٹ ھی۔۔۔
” جی ٹ ھیک ہوں۔۔ “ حچاب نے نارمل سے انداز میں کہہ کر اتنی نل نٹ میں خاول لنے۔۔۔۔ حچاب نے
ب
انک نظر بی یل کے گرد یٹھی ماں بینی پر ڈالی فینحہ ساڑھی یہنے قل م یک اپ جہرے پر ملے ج ھونے
ج ھونے نوالے لے رہیں ٹ ھیں چیسے ک ھانے کا پروگرام کہیں اور ہو مہوش ٹ ھی ہ بوز یہی عمل دہرا رہی
ٹ ھی دل مار کر ک ھانا ک ھا رہی ٹ ھی۔۔۔
” ہ یلو انوری ون ک یا ہو رہا؟؟ “ اپراز نے ات یا کورٹ ا نار کر حچاب کی حبر پر ل تکا دنا اور جود آکر اسکے ناس
بیٹھ گ یا۔ حچاب نا محسوس انداز میں دور کھسکی۔۔۔۔
108
” نےئی سیٹ ھال کر گر یہ خاؤ۔۔۔ اور شوہر آنا ہے گ ھور ک یا رہی ہو خان ک ھانا نکال کر دو یہت ٹھوک لگی
ہے “ وہ اسکے کھسکنے پر جوٹ کر گ یا ساٹھ ت یا آرڈر خاری ک یا جو حچاب کو ت یا گ یا مچ بوری ٹ ھی وہ یہاں ات یا
منہ ٹ ھی یہیں ک ھول سکنی۔۔ اس نے صرف ” جی “ کہا اور نل نٹ میں اسکے لنے خاول نکا لنے لگی۔۔۔
” اوہ نےئی میں سبزی یہیں ک ھا نا پروپز نتے ہو نگے وہ دو “
اپراز نے سل بوز کے کف فولڈ کنے اس وقت وہ کاقی ٹ ھکا لگ رہا ٹ ھا۔ اور اسکا موڈ ٹ ھی کاقی جوسگوار ٹ ھا
چ یکے ہچاب اسکی نل نل پڑھنی نےناکی دنکھ کر ات نی فسمت پر ماتم کر رہی ٹ ھی۔۔۔
” تبری بینی ہے ک یا جو نےئی کہہ رہا ہے؟؟ “ دادو کو اسکا نےئی کہ یا ناگوار گزرا۔۔۔۔ فینحہ اور مہوش
کوقت سے بیٹ ھے دل مار کر ک ھانا ک ھا رہے ٹھے ایہیں اس نخث میں کوئی دلحسنی یہیں ٹ ھی۔۔۔
” وہ ٹ ھی خلد آخاےنے گی دادو۔۔۔۔ “ اپراز کی نات سے حچاب کا جہرہ نل ٹ ھر میں شرخ ہوگ یا اب نو
مر کر ٹ ھی وہ اسکے لنے پروپز کو ہاٹھ یہیں لگانے گی۔۔
” تم لے لو مچ ھے الرجی ہے “ اپراز اسکا شرخ پڑنا جہرہ دنکھ تمشکل ات یا قہقہہ روک نانا اسے ت یگ کر کے
نچانے ک بوں وہ پر سکون ہوخا نا۔۔ یہ سچ ٹ ھا اسکے آنے سے اپراز کو ات نی زندگی سے مچ نت ہونے لگی
ٹ ھی۔۔۔ وہ اسکے ہاٹھ سے نل نٹ ل یکر جود نکا لنے لگا حب اسکا جوسگوار موڈ مہوش کی نات سے نل ٹ ھر میں
عارت ہوگ یا۔۔۔
” اس نے شرو کرنے کا کہا ہے ک ھانے کے لنے یہیں کہا ا نتے کان کھلے رک ھا کرو اور زنان ت ید “ مہوش
کے کاٹ دار الفاظ نے اپراز کی بیسائی پر نل تماناں کنے۔۔
109
ّ
” تم سے کس نے مسورہ مانگا؟؟؟ ہاو ڈپر نو نو نوک ہر النک دس؟؟؟ “ وہ عصے سے خالنا اسکی آواز سے
جہاں حچاب کاتنی ٹ ھی وہیں چ یات صاحب نے شر ٹ ھاما ٹ ھا۔۔ دادی ٹ ھی ند لنے ماجول سے پریسان
ہوگ تیں
” تم اسکے لنے مچھ سے نخث کر رہے ہو؟؟؟ خا نتے یہیں ہو اس نے “ مہوش ات نی خگہ سے اٹھ کر
چنجی اسکی آواز اس قدر نلید اور انداز ایسا ٹ ھا کہ حچاب کو وہ کوئی سانکو لگی۔۔۔
ل مچ س
” سٹ اپ وہ نات چٹم ہو خکی ہے ھی آت یدہ اس ہچے یں مبری ت بوی سے نات کی نو ناد رک ھیا۔۔۔“
م
اپراز دھارا اسکی دماغ کی یشیں نک واصح ہونے لگیں۔۔۔
” مہوش “ فینحہ نے اسے حپ ر ہنے کا اسارہ ک یا لیکن وہ نو اس وقت چ بوئی تنی ہوئی ٹ ھی۔۔۔
” نو ک یا کروگے تم ہاں؟؟؟ نولو اسکے لنے تم مچھ سے لڑ
رہے ہو؟؟ “ وہ ناگلوں کی طرح چنخ رہی ٹ ھی۔۔۔
” ت بوی ہے۔۔ مبری تمبز سے نات کرو۔۔۔ وہ انک لفظ یہیں کہنی تم سے۔۔۔ تم چڑھ دوڑئی ہو۔۔۔“
اپراز نے تبز لہچے میں کہہ کر آواز تنجی رک ھی وہ تمشکل جود کو پر سکون کر رہا ٹ ھا نل ٹ ھر میں وہ اسکا موڈ
کاقی اوف کر خکی ٹ ھی۔۔۔
” شی از نلڈی۔۔۔ “ وہ داتت بیسنے خالئی۔۔۔
” انف۔۔۔۔۔۔۔ وہ اٹھ ک ھڑا ہوا اسکی نل ید آواز سے حچاب ک یا مہوش نک کاتنی فینحہ اور دادو نے ٹ ھی انک
دوشرے کو دنک ھا ج ھگڑا ہونا ٹ ھا ل یکن ایسا یہیں اپراز ہمیشہ نگڑنا ماجول دنکھ نات سیٹ ھال لی یا ل یکن آج وہ
جود آنے سے ناہر ہوگ یا۔۔
110
” ڈنڈ آگر آج رات یہ نارئی میں گنی نو صنح کی قالتٹ سے میں اتنی ت بوی کو ل یکر ناکس یان ج ھوڑ دونگا۔۔۔
کوئی مبرے تبر ٹ ھی پڑے۔۔۔ وایس کٹھی یہیں آؤنگا۔۔ ” نلید آواز میں ات یا خکم س یانے اس نے جمچ دور
ٹ ھی تکا جو اسکی عادت ٹ ھی اب وہ حچاب کی طرف مڑا۔۔
” تمہارا ت نٹ ٹ ھر گ یا؟؟ “ لہحہ ویسا ہی شرد ٹ ھا۔۔
” جی۔۔۔ جی۔۔ “ اسکا رواں رواں کاتپ رہا ٹ ھا اپراز کو لگا اٹ ھی وہ رو دنگی۔۔۔
ک
” اٹ ھو “ اسکا ہاٹھ نکڑنے وہ اسے ھینچنے ہونے وہاں سے لے گ یا کسی نے اسے یہیں روکا ک بونکہ وہاں
بیٹ ھے ہر سحص کو اسکی نات سینے ہی ساتپ شونگ گ یا۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
حچاب کو آج سے یہلے اپراز سے کٹھی جوف محسوس یہیں ہوا رات کو ا سنے اپراز کے خکم پر ک ھانا نک
ٹ ھ ک س ن
ک ھانا۔۔ مالزمہ سے کہہ کر اپراز نے دونوں کے لنے ک ھانا م یگوانا وہ نوری رات ا کو د نی رہی شوئی ھی
ا یسے ڈر کے کہیں اسکو یہ س یا دے آج یہلی دفع وہ اپراز سے اتنی جوفزدہ ہوئی ٹ ھی یہاں نک کے شونے
وقت ٹ ھی وہ خان گ یا ٹ ھا حچاب اس سے جوفزدہ ہے اشی لنے ا سنے حچاب کا ہاٹھ نکڑ کے ا تنے دل سے
لگانا۔۔
” نےئی تمہیں ٹ ھوڑی کچھ کہا ہے شو خاؤ مبرا موڈ ند لنے دپر یہیں لگنی۔۔۔ “ حچاب میں ہمت یہیں
ن
ٹ ھی ہاٹھ ج ھڑوانے اسلنے حپ خاپ آ ک ھیں موند گنی صنح وہ ڈرات بور کے ساٹھ نوئی آگنی تب اپراز شو رہا ٹ ھا
ل یکن حچاب نے دادو کو خانے سے یہلے ت یا دنا ٹ ھا۔۔۔۔اب وہ نوئی آکر شوچ رہی ٹ ھی اپراز اسے ت یا ت یانے
آنے پر ڈاتٹ نا دے۔۔۔
111
” میں تمہیں لینے آرہا ہوں نےئی صنح سے تمہیں دنک ھا یہیں دن ہی یہیں گزر رہا “ اپراز کی کال اسے نوئی
میں رسبو ہوئی جوپریہ اسکے ساٹھ ہی ٹ ھی صنح سے ا سنے جو اپراز نامہ اس یارٹ ک یا وہ اب نک چٹم یہیں ہوا
ٹ ھا۔۔۔۔
” اوکے “ حچاب کا اوکے سینے ہی فون دوشری طرف سے کٹ گ یا۔ اپراز کا ات تظار کرنے کے نچانے
حچاب ڈ نقیس سنیبرل التبرپری کی طرف نکل پڑی اسے کچھ نکس خابیں ٹ ھیں جسے لینے کے لنے وہ جوپریہ
کے ساٹھ ت یدل ہی خل دی۔۔۔۔
” ناجی مبری مدد کرو یہ مچ ھے مار رہے ہیں۔۔ “ حچاب اور جوپریہ ت یدل خل رہیں ٹ ھیں کے انکی نظر انک
جواجہ شرا پر پڑی جسے دو لڑکے ُپری طرح مار رہے ٹھے اسے تبر سے ٹ ھوکر مار کر گھشنٹ کر ا نتے ساٹھ
لے خا رہے ٹھے۔۔۔۔
” انے خل نول رہا ہوں حپ خاپ خل نجرے کیا دنک ھا رہا ہے؟؟؟؟ تبرے چیسے مقت میں مل خانے
ہیں خل۔۔۔ “ وہ ت یال سا معصوم سا لگا ٹ ھا جوپریہ کو اس خالت میں اسے دنکھ کر رونا آرہا ٹ ھا چ یکہ حچاب
کا دل جود اس معصوم کے لنے رو رہا ٹ ھا ل یکن اس وقت وہ سب لوگوں کو تٹ ھر ت یا دنکھ جود ٹ ھی ت ٹ ھر پن
گنی۔۔۔
ُ
” حچاب خلو اسکی ہ یلپ کرنے ہیں “ جوپریہ نے حچاب کا ہاٹھ نکڑا وہ اس طرف قدم پڑھانے لگی ل یکن
پڑھا یہیں نائی ک بو نکے اسکے قدم حچاب کے آگے یہ پڑ ھنے سے وہیں رک گنے۔۔۔
” ناگل ہو دنکھ یہیں رہی کوئی ٹ ھی یہیں خا رہا اسکی ہ یلپ کو ہم گنے نو ہمیں ٹ ھی نا۔۔۔ “ حچاب نے
ّ
عصے سے اسے کہا
112
” ہم خابیں گے نو ناقی سب ٹ ھی جود آخابیں گے یس کوئی شروعات کرے “ جوپریہ نے اسے ہمت دالئی
” تم ناگل ہو گنی ہو حپ خاپ خلو مبرے ساٹھ۔۔۔ یہ روز ان کے ساٹھ ہونا ہے ل یکن ان کی مدد کو
کوئی یہیں آ نا “ حچاب اسکا ہاٹھ نکڑ کے اسے ا نتے ساٹھ ک ھینچے خا رہی ٹ ھی جوپریہ کو آج اسکی شوچ اور
عمل پر افسوس ہوا اور یہادر نو وہ ٹ ھی یہیں ٹ ھی کہ اک یلی خلی خانے اس لنے خاموش رہی۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ک
جوپریہ جو اسکے ساٹھ ھجی خلی خاری ٹ ھی اخانک اسکی نظر انک کار پر پڑی جو اشی جواجہ شرا کے ناس آرکی۔
انک آدمی اس میں سے نکال جسکی بیٹھ جوپریہ کی طرف ٹ ھی اس نے ج ھک کے جواجہ سارا کو اٹ ھانا جوپریہ
کی آنکھوں سے نل نل یہ م تظر دور ہونا خا رہا ٹ ھا وہ اسکی نگاہوں سے ات یا دور ہوگی کہ اب وہ لوگ اسے
نکنے کی سکل میں واصح ہو رہے ٹھے۔۔۔
” حچاب ڈبیس ناٹ فیبر “ التبرپری کی سبڑھ یاں چڑ ھنے وہ اس سے حفگی سے نولی۔۔۔۔ جہرے کے
زاونے نگڑے ہونے ٹھے
” تم نے ہ یلپ ک بوں یہیں کی؟؟ یہ یہ کہ یا میں گھشنٹ کر تمہیں لے آئی۔۔ میں نے قدم یہیں پڑھانا
نو تمہارے قدم ٹ ھی جود نخود تنچ ھے ہونے ٹھے سچ نو یہ ہے تمہیں ٹ ھی ڈر لگ رہا ٹ ھا کہ کہیں وہ ہمیں یہ
لے خابیں۔۔۔ جوپریہ ا نکے ساٹھ یہ سب روز ہونا ہے مچ ھے ٹ ھی ا نکے لنے پرا لگ یا ہے ل یکن ہم ک یا کرسکنے
113
ہیں؟؟ تم ٹ ھی وہاں ٹ ھی جود ت یاؤ کینے مرد وہاں سے گزر رہے ٹھے کسی نے مدد کی؟؟ یہیں نا۔۔ “ وہ
کہاں اتنی علطی مانے والوں میں سے ٹ ھی دھڑلے سے کہا۔۔
” ک بوں کہ انکی شوچ ٹ ھی تمہاری طرح ہے کہ یہ ا نکے لنے عام نات ہے۔۔۔۔ یہیں حچاب عام یہیں
روز ان سے نوج ھو جو وہ اذ تت سہنے ہیں۔۔۔اسے ” عام “۔۔۔ لوگوں نے اتنی ” ُحپ“ سے ت یانا ہے۔۔۔
ُ ن
اسکی خالت د ک ھتیں کی یا رو رہ رہی ٹ ھی وہ تم نے نو نامجرم کے صرف ہاٹھ لگانے یہ ات یا ہ تگامہ ک یا انکا
شوجو جو روز یہ سب پرداست کرنے ہیں۔۔۔ لوگ اتنی ملک نت سمچھ کر ایہیں لنچانے ،ہوس مٹ ھانےُ ،پری
طرح مار کر۔۔ کسی کجرے کی طرح کہیں ٹ ھی ٹ ھی یک کر ج ھوڑ خانے اور یہ ان لوگوں کی وجہ سے ہونا
ہے جو کہنے ہیں عام نات ہے اور ک یا کہا ڈر ہاں میں ڈر گنی ٹ ھی ل یکن نقین مانو تم ساٹھ خلنی نا اور ہم
ہار ٹ ھی خانے تب ٹ ھی زندگی ٹ ھر افسوس یہیں ہونا ک بوں کہ ہم مدد کی ت نت سے گنے ٹھے عمل ٹ ھی ک یا
ل یکن کمزور ٹھے کسی مرد کی طاقت یہیں ٹ ھی ل یکن حچاب ناتبر تم ہمت نو کرئی را سنے جود آسان ہوخانے
ہمارے خانے ہی اور لوگ ٹ ھی آنے ک بونکہ یہ ناکس یات بوں کی خاضنت ہے حب نک کوئی یہل یہیں کرنا
دوشرا کوئی قدم یہیں پڑھا نا “ جوپریہ نے اسے اج ھی خاضی س یابیں ل یکن حچاب پر اپر ہی ک یا ہونا ٹ ھا وہ ات یا
ع ّصہ دک ھانے کے لنے تبز قدم اٹ ھائی اس سے یہلے اندر خلی گنی۔ جوپریہ شر ٹ ھام کر رہ گنی حچاب ناتبر وہ
تٹ ھر ہے جو صرف ٹ ھوکر ک ھانے سے نوٹ سک یا ہے.
☆☆………….☆………….
ُ
” ناہر آؤ “ وہ اٹ ھی نکس اشو کروا رہی ٹ ھی کہ اپراز کی کال آگنی۔۔۔
114
ُ
ن
” اپراز میں التبرپری آئی ہوں یس کس اشو کروا کر آئی ہوں “
حچاب نے اسکی کال نک کرنے ہی کہا جوپریہ ٹ ھی اتنی نک ل یکر کاؤتبر کے ناس ہی ک ھڑی
ٹ ھی۔۔۔ل یکن اسکا موڈ سخت آف ٹ ھا دونوں میں کوئی نات یہیں ہوئی ٹ ھی۔۔۔
” اوکے نےئی میں وہیں آرہا ہوں “ اپراز نے کہہ کر کال کاٹ دی وہ ساند اب ا جھے موڈ میں ٹ ھا۔
ُ ّ
لہچے میں عصے کی کوئی رمق یہ ٹ ھی۔۔۔ جوپریہ اور حچاب دونوں نکس ل یکر ناہر آگ تیں اٹ ھی وہ گ نٹ سے
ُ
نکل ہی رہی ٹ ھی کہ ا نکے آگے اپراز کی کار آرکی۔۔۔ اپراز نے کار کا سیشہ نتچے ک یا نو نفاب میں مل بوس
حچاب جوپریہ کے ساٹھ ک ھڑی نظر آئی جسے دنکھ کر وہ مسکرانا۔۔۔ حچاب کو اس کے اس طرح جوپریہ کے
سا منے گ ھورنے پر شرم یدگی نے آن گ ھبرا۔۔۔۔۔
” السالم عل یکم اپراز ٹ ھائی کیسے ہیں آپ “ جوپریہ نے مسکرانے ہوے سالم ک یا۔۔۔۔
” ٹ ھیک سالی صاحنہ!!!! آؤ بیٹھو تمہیں ٹ ھی ڈراپ کردوں “ اپراز نے حچاب سے نظرپں ہ یا کر جوپریہ سے
کہا
” یہیں اپراز ٹ ھائی یس نوئی نک کر دپں “
” سبور “ جوپریہ ت یک سنٹ پر آکر بیٹھ گنی اور حچاب نے فرتٹ سنٹ سیٹ ھالی ا نکے بیٹ ھنے ہی اپراز نے
کار اس یارٹ کردی۔۔۔
” اپراز ٹ ھائی و یسے دکھ ہے آپ کی س یگت کا اپر یہیں ہوا حچاب پر “ جوپریہ کے طبز سے جہاں حچاب
سلگ اٹ ھی وہیں اپراز مسکرانا
” یہ کہو مچھ پر اسکی س یگت کا یہیں ہوا “ اپراز نے انک ٹ ھر نور گہری نظر سے حچاب کو نوازنے کہا
115
” نا ہی ہو۔۔۔۔“ جوپریہ کی پڑپڑاہٹ سن کر حچاب صبر کا گ ھوتٹ ئی کر رہ گنی وہ کل نوئی میں اسکی
عفل ٹ ھکانے لگانے گی۔۔۔ یہی شوچ کر اس نے جوپریہ کو نظرانداز ک یا
” یس ٹ ھائی یہیں نک۔۔۔ ٹ ھیک نو اپراز ٹ ھائی “ نوئی کا گ نٹ آئی ہی جوپریہ ناہر ہی اپر گنی ک بوں کہ
ناہر ہی نوات تیس ک ھڑے ٹھے۔
” آلوپز “ ہلکی سے مسکراہٹ ہوت بوں پر سچانے وہ کار آگے پڑھا گ یا
” یہت مسکرا رہے ٹھے اسکے سا منے تمہارے حچا کی بینی لگنی ہے جو اسکے ڈرت بور پن رہے ٹھے میں ک یا آفر
ب ّ ُ
یہیں کرئی اسے؟؟ “ حچاب جو کب سے ا نتے عصے کو کیبرول کنے یٹھی ٹ ھی ٹ ھٹ پڑی۔۔۔ چ یکہ اپراز
ّ
نو اب نک حبران ٹ ھا وہ اسکے عصے سے ات یا ڈر گنی کہ لینے آنے کے لنے م تع ٹ ھی یہیں ک یا۔۔۔۔۔
” کل تم مچھ سے ڈر گ تیں؟؟ “ ڈرات بونگ کرنے وہ اسے ا نتے نظروں کو حضار میں لنے ہونے ٹ ھا
ہوت بوں پر شرارئی مسکراہٹ ٹ ھی
” ات یا گ ھورنے ک بوں ہو سا منے دنکھو “ حچاب نو اسکی نظروں سے تپ خائی جو آس ناس لوگوں کی پرواہ
کنے نغبر ڈھ یائی سے اسے گ ھورنا
” اتنی ملک نت کو کون یہیں گھورنا “ ڈھ یائی سے جواب آنا
” ندتمبز ،نےچ یا ،نےشرم “ حچاب نے منہ دوشری طرف ٹ ھبر ل یا وہ ٹ ھی کہاں شر ٹھوڑ رہی ٹ ھی
نےشرم نے ٹ ھی کٹھی شرم کی ہے ٹ ھال؟؟؟ “
” چ یادار زمانے کا میں گ نہگار ایسان ٹ ھہرا
پرہبزگاروں سے درجواست ہے ،پرہبز کنچنے“
116
اپراز اسے دنک ھنے ستظات نت سے مسکرانا جو اسے ات نی آنک ھوں سے گ ھورئی اسکی خان لینے کے در پر ٹ ھی۔۔۔
“ تم کیسے ایسان ہو ؟ قلرٹ کرنے ہو؟؟؟ شراب بینے ہو ،دھمکا کر سادی کرنے اور زپردسنی کر کے
ن ن ص مچ مع س
ی م ی ک ن
جود کو صوم ھنے ہو؟؟ اور جوپریہ کی جی کو نح د ھو گی مبری س گت یں کو سی چرائی ہے؟؟؟ ہللا
ّ
کا سکر ہے تمہاری طرح کافر یہیں۔۔۔۔ “ وہ جوپریہ کا سارا ع ّصہ اس پر نکال کر عصے سے چنجی۔۔۔
” ہمارا ک یا ہے
ہم نو و یسے ہی ند نام ہیں زمانے میں
قکر نو وہ کرپں جن کے گ یاہ اٹ ھی نک پردے میں ہیں “
ّ
مسکراہٹ دنانے سکون سے جواب د تیا وہ اسے نے سکون کر گ یا۔۔۔ حچاب ا نتے عصے کو دنائی خاموش
بیٹھ گنی اب وہ اسکی می تیں کرے ت یگ ٹ ھی کرے تب ٹ ھی وہ یہیں نو لنے والی۔۔۔
” نےئی تم سے چڑے ہر ر سنے کی عزت کی ہے میں نے اور کرونگا۔۔ آفر تم کرو نا میں نات انک ہی
ہے وہ ٹ ھائی کہہ کر گنی ہے مچ ھے اندازہ لگا لو اس ر سنے کو تٹ ھانا ہے میں نے “
ُ
اپراز نے اسکی حپ محسوس کرنے سنچیدہ لہچے میں کہا۔۔۔
” مچ ھے امی کے گ ھر ڈراپ کردو میں آج وہیں رہونگی “
حچاب نے کچھ دپر نعد منہ ک ھوال ل یکن اسکی فرمایش سن کر اپراز کو وہ ُحپ ہی اج ھی لگی۔۔۔۔
” ٹ ھر مبرا ک یا ہوگا؟؟؟ “ حچاب اسکا مظلب سمچھ کر آگ نگوال ہوگنی
” ڈوب مرنا “ صاف جواب آنا۔۔۔
117
” نےئی تم ٹ ھول رہی ہو ہم نے فسم ک ھائی ٹ ھی ساٹھ چ تیں گنے ساٹھ مر تیگے دوزخ میں ٹ ھی ساٹھ
خابیں گنے ناد ہے نا “ آنکھ دنا کر کہ یا وہ حچاب ناتبر کو پن ندن میں آگ لگاگ یا۔۔
☆☆………….☆………….
اپراز اور حچاب دونوں ا نتے کمرے کی طرف پڑھ رہے ٹھے ایہیں الؤنچ میں چ یات صاحب بیٹ ھے نظر آنے
حچاب اٹ ھیں سالم کرنے کے لنے انکی طرف پڑھ رہی ٹ ھی اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے نکڑ کے شرد لہچے
میں کہا۔۔۔
” زنادہ مسلمان نتے کی صرورت یہیں حپ خاپ کمرے میں خاؤ میں آرہا ہوں۔۔۔ “
مچس
” ک یا مظلب سالم یہیں کروں “ حچاب نے نا ھی سے اپراز کو د ک ھا۔۔۔
ن
” کمرے میں خاؤ۔۔۔ “ اس دفعہ لہحہ چ یانوں کی شی سچنی لنے ہونے ٹ ھا۔۔۔ حچاب اسکے ند لنے موڈ کو
دنکھ حبرت زدہ رہ گنی نل میں ماشہ نل میں نوال ل یکن حچاب نے نخث یہیں کی حپ خاپ اوپر خلی
گنی۔۔۔۔۔
چ یات صاحب نے حچاب کے خانے ہی اپراز کی طرف دنک ھا جو ان پر سخت نگاہ ڈالے نچانے کب ا نکے
سا منے آبیٹ ھا آنکھوں کی سچنی اسکے اندر کا خال ت یان کر رہی ٹ ھی نانگ پر نانگ ر کھے بیٹ ھا ،وہ جہرے پر
چ یانوں شی سچنی لنے ہونے ٹ ھا۔۔۔
118
” آپ کو ساند ناد یہیں نو ناد دال دوں موم سے ٹ ھی کہا ٹ ھا مبری ت بوی کوئی شوبیس یہیں جسے گ ھر میں
سچانے کے لنے النا ہوں۔۔۔ اور کل کی مبری دھمکی صرف دھمکی یہیں ٹ ھی میں اتنی نات پر عمل کرنا
خات یا ہوں شو یہ اتنی نظرپں قانو میں رک ھیں میں چ بوان بینے وقت لچاظ یہیں کرنا سا منے کون ہے۔۔۔ مبری
ت بوی کہنی ہے یسے میں دک ھیا یہیں مچ ھے سا منے ناپ ہے نا دسمن۔۔۔ “ سلگنے ہوے انگارے کی مات ید
سیس یا نا لہحہ ٹ ھا جس نے چ یات صاحب کو نل ٹ ھر کے لنے ہال دنا۔۔۔۔
” نچاس الکھ کا ک یا ک یا “ جود کو سیٹ ھا لنے وہ نارمل لہچے میں گونا ہونے ۔۔۔ایہیں معلوم ٹ ھا انکا ع ّصہ اپراز
ّ
کے عصے کو اور ہوا د نگا جس میں انکا جود کا نفضان ہے وہ اتنی خان سے عزپز بینے کو کسی قٹمت ک ھونا
یہیں خا ہنے۔۔۔چ یکے اپراز انکی نات سن کر زجمی سا مسکرانا۔۔۔۔
” آپ ٹ ھی کمال کرنے ہیں ڈنڈ۔۔ نچاس الکھ کا ک یا کرنا ہوگا مچ ھے؟؟؟ اب میں ت بوی واال ہوں۔۔۔ ک یا
مچ ھے اسکے لنے ٹ ھی آپ کو ت یانا ہوگا؟؟ نار ڈنڈ آپ ٹ ھی ناں سمچھ کر ناسمچھ بینے ہیں اور “ شرارت سے
کہہ کر آچر میں اسکا لہحہ جود ہی کسی تٹ ھر کی طرح سخت ہوگ یا۔۔۔۔۔
” خان کر انچان۔۔۔۔ “ آنکھوں سے د ہکنے انگارے نکل رہے ٹھے جو اسکے ناپ کا وجود خلسا رہے ٹھے۔
وہ ایہیں اتنی نقرت سے نوازنا اٹھ ک ھڑا ہوا۔۔۔
” ت بوی کے تنچ ھے زن مرند پن کر رہ گنے ہو “ اس نے خانے کے لنے قدم پڑھانا اس کا ناپ اسکے تنچ ھے
سے خالنا۔۔ ایہیں بی یا دنکھ اپراز کے رگ رگ میں سکون کی لہر دوڑی۔۔۔۔
” یہ الزام ٹ ھی ق بول ہے “ دلکسی سے مسکرا کر کہ یا وہ نلیا یہیں ٹ ھا نلکہ سبڑھ یاں چڑ ھنے ا نتے روم میں
خال آنا۔۔۔۔
119
اسکا ناپ تنچ ھے سے داتت پر داتت جمانے ع ّصہ کیبرول کرنے کی ٹ ھرنور کوشش میں ٹ ھا۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
اپراز کمرے میں آنا نو اسے تماز پڑھ یا دنکھ سا منے صوفہ پر بیٹھ گ یا۔۔۔۔ آج ٹ ھی وہ اتنی زندگی ،فسمت،
یس یدندگی پر حبران ہے۔۔کیسے حچاب ناتبر اسکی یس ید تنی؟؟؟ ٹ ھر فسمت اور اب۔۔۔۔ ہاں اب۔۔۔
زندگی۔۔ وہ کیسے اسکے دل میں سما گنی وہ جود حبران ہے۔۔ خاالنکہ حچاب ناتبر کے الفاظ اسکی روح چنچھوڑ
د نتے ہیں ل یکن نقرت؟؟؟ اے دل ک بوں نو اس سے نقرت یہیں کر نا نا ک بوں؟؟؟ وہ نچ ھے ہر نار
ٹ ھکرائی ہے ٹ ھر ٹ ھی ذل یل ہونے اشی کے ناس خا نا ہے؟؟؟
َ
ٹ ن ن
اپراز نےجودی کے عالم میں اسے د ک ھے گ یا۔۔۔ حچاب کو د کھ کر اسکا ھی دل خاہ یا وہ اسکے ساٹھ تماز
ُ
پڑھے ل یکن۔۔۔ اسے ڈر ٹ ھی لگ یا ا نتے گ یاہوں سے۔۔۔ ک یا وہ اس قانل ہے کہ ا کی نارگاہ یں خاصری
م س
☆☆………….☆………….
اپراز آفس خانے سے یہلے دادو کے روم میں گ یا۔۔ کل رات اسکی وجہ سے دادو کاقی پریسان رہیں اس
ٹھ م
نات کا اندازہ اپراز ناجوئی لگا سک یا ہے اس لے سب سے یہلے وہ ایہی کے روم میں گ یا ا یں ین
مط
کرنے۔ ا نکے ساٹھ کچھ دپر بیٹھ کر وہ آفس کے لنے نکل گ یا۔۔۔۔۔
پن تمہارے کٹھی یہیں آئی
ک یا مبری بی ید ٹ ھی تمہاری ہے
حچاب نے انک سخت نظر سے نوازا جو اسے آدھے گ ھینے سے ت یگ کر رہا ٹ ھا۔۔ اب ٹ ھی پڑی نےناقی سے
اسے دنکھ کر سبر پڑھا۔۔
” ک یا ہے؟؟؟ مچ ھے پڑ ھنے دو پرشوں یہ نک رتبرن کرئی ہے “
ٹ ھاڑ ک ھانے والے انداز میں کہکر وہ وایس اتنی نک پڑ ھنے لگی
” مچ ھے ٹ ھی پڑھ لو یہت مزے کا ہوں “
121
اسکے ک یدھے پر ج ھو لنے دو نتے کو ہلکا سا ج ھ تکا دنکر کہا۔۔ آنکھوں میں نےت یاہ خاہت ٹ ھی وہ اسکی نظروں
سے نکدم نوکھال گنی اپراز اسے نوکھالہٹ کا سکار دنکھ جی خان سے مسکرانا۔۔۔
حچاب نے سمٹ ھلنے ہی اسکا ہاٹھ دور کر کے ٹ ھبڑ لگانا اور اسے انک گ ھوڑی سے نوازا۔۔۔۔۔
م
” مبرے دوست کہنے ہیں “ اتنی نات کمل کر کے وہ اسکے ک یدھے سے ک یدھا مال کر ت یڈ سے ت یک لگا کر
بیٹھ گ یا۔ حچاب نے اتنی عبر ہوئی خالت کو تمشکل سٹمٹ ھاال یہ سحص نل نل فرتب آکر اسے تنی اذ تت
سے نوازنا۔۔۔
” نو ا نکے ناس خاؤ نا مبرا شر ک بوں ک ھا رہے ہو “ اسے جود سے ج ھیکنے دنکھ وہ داتت بیس کر نولی
” چ یلیس۔۔۔۔ او مچ ھے ت یا ہے آج کل تمہیں ناتم یہیں دے نا نا اس لنے ناراض ہو خلو کوئی یہیں اب
سے مبرا سارا وقت تمہارا “ وہ اسکے ک یدھے کے گرد نازو جمانل کر کے اسکے اندر اٹ ھلنے الوا کو ہوا دے حکا
ٹ ھا۔۔۔
” سارا دن نو مبرے شر پر شوار ر ہنے ہو سایس نک لینے یہیں د نتے اور کہنے ہو وقت یہیں دی نا نا مانے
ٹ ُ
قٹ ہیں خا ہنے کچھ ھی خان نحش دو مبری “ وہ اس سے ٹ ھوڑا دور کھسک کے نک ٹ ھی یک کر اسکے ی
123
” السالم عل یکم امی کیسی ہیں آپ؟؟ جی میں ٹ ھیک ہوں۔۔ آپ سے سکانات ٹ ھی بینی کو تمبز یہیں
س یک ھائی کہ رہی ہے ت یڈے چیسا منہ ل یکر نکل خاؤ مبرے کمرے سے “
اپراز نے معصومایہ انداز میں کہا حچاب نو اسکی چرکت دنکھ نل یال اٹ ھی۔۔۔ اسکا دل خاہا ناس پڑا گلدان نوری
فوت سے اسکے شر پر مارے۔۔۔
” بی یا ک یا کروں حچاب کا؟؟ زنان ہے اسکی کے روکنی یہیں میں جود ت یگ آخائی۔۔۔ “ حچاب کو یہلی
دفع نچانے ک بوں اپراز کے سا منے شرم یدگی ہوئی۔۔چ یکے ساس کی نات سن کر اپراز ڈھ یائی سے مسکرانا
ساٹھ انک طبزیہ نظر حچاب پر ڈالی۔اسکی ماں انچان ٹ ھی اپراز نے فون سی یکر پر رک ھا ٹ ھا۔۔۔
” یہی یہیں مخبرمہ سے کہا پرنائی ت یا دو آگے سے جواب دے رہی ہے سکل دنکھ کر فرمایش کرنے ہیں
آپ جود ت یابیں امی یہ کہاں کا انضاف ہے؟؟ اشی لنے مبرا دل ہی یہیں کرنا گ ھر آؤں مچ ھے کہنی ہے
”کافر“ ہو تم مچازی خدا چیسی سکل یہیں تمہاری۔۔۔ یہی یہیں امی جو کہ یا ہوں نا کرو سب سے یہلے
وہی کام کرئی ہے اور ٹ ھوڑا میں نے آواز تبز کر لی نو مخبرمہ دادی کے روم میں شونے خلی خابیں۔۔۔۔ “
ٹ ھ ک
اپراز نے نورے دل کی ٹ ھڑاس آج ہی نکال لی۔۔ اسکی زنان کسی جی کی طرح تبر تبر ل رہی ھی۔۔
خ ن
ً
حچاب کو رونا آرہا ٹ ھا۔۔۔ نقرت یا آدھے گ ھینے کی نخث کے نعد اسکی ماں کو حچاب کا چ یال آنا وہ ٹھی صرف
دماغ درست کرنے کے لنے۔۔
ی
” حچاب تمہیں ذرا تمبز یہیں؟؟ اس طرح شوہر سے نات کرنے ہیں اور یہ کہاں سے س کھی ہو بی یڈے
چیسا منہ سا منے ہوئی نو تمہارا منہ میں الل کرد تنی۔۔۔“ حچاب نے نقرت سے سا منے بیٹ ھے اپراز کو دنک ھا جو
124
آگ لگا کر اب چیس ک ھا رہا ٹ ھا۔۔ حچاب نے موفع اٹ ھا کر سی یکر سے ہ یانا خاہا ل یکن ہانے یہ فسمت ق یگر
پرتٹ کوڈ حچاب ع ّصہ ئی کر رہ گنی۔۔۔
” میں آچری نار کہ رہی ہوں حچاب اب تم نے شوہر کی نافرمائی کی نا وہاں آکر شوہر کے سا منے ٹ ھبڑ
س مچ س
گ گ س
لگاؤں گی ھی “ اپراز کی م کراہٹ کچھ اور گہری ہو نی حچاب شر ج ھکا کے رہ نی ا کی ماں نے سارا
ٹ ھرم چٹم کر دنا۔۔۔
ن
” اور اپراز جو کہے وہ ک یا کرو سہزادوں چیسا شوہر ہے ک یا چرائی ہے؟؟ آ ک ھیں ک ھول کر دنکھو گی نو قدر
ہوگی اور اب تمہاری سکانات نا آنے اور نات نات پر کمرہ ج ھوڑ کر ک بوں ٹ ھاگنی ہو اس چنے کو ٹ ھی پریسان
کرئی ہوں آیس کا ج ھگڑا آیس میں بی یاؤ اعالن نا کرو رک ھنی ہوں فون کل خال میں س یدھا کرونگی۔۔۔۔ “
کال کاٹ کر اسکی ماں نے اسکی خان میں خان ڈالی حچاب اسے قہر آلودہ گ ھوڑی سے نواز کر ٹ ھ تکاری۔۔
” ریشیسن سے یہلے تم نے مچھ سے نات ٹ ھی کی نا نو ق یل کردونگی تمہارا میں۔۔۔ “ وہ نکس سات یڈ پر ت یک
کے خادر نان کر ل نٹ گنی اپراز مسکراہٹ ہوت بوں پر سچانے خاگ یا رہا ٹ ھر اسے بی ید میں خا نا دنکھ آہسنہ
ن
سے اسکے فرتب آنا اور اسکا شر اچی یاط سے ا تنے نازو پر رکھ کے آ ک ھیں موند گ یا۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
آمنہ ت یا اور اسامہ جوشی سے ت یار ہو رہے ٹھے آج کاقی دنوں نعد وہ اتنی یہن کو دنک ھنے کے لنے نےچین
ٹھے آچر کب ا نتے دنوں نک وہ لوگ انک دوشرے سے دور رہے ہیں؟؟ اور یہی خال وہاں ٹ ھا حچاب
125
نےصبری سے سب سے ملنے کا ات تظار کر رہی ٹ ھی اسکے الکھ کہنے کے نعد ٹ ھی اپراز اسے وہاں ل یکر یہیں
گ یا حب کے اسکی ماں کا اپراز کے ساٹھ ندل یا رویہ دنکھ حچاب حبران ٹ ھی ٹ ھی اور اداس ٹ ھی۔۔ اور اداس
وہ دادو
کے گاؤں خانے سے ٹ ھی ٹ ھی چ نہوں نے کل ہی اسے خانے کی ت بوز دی ٹ ھی اور یہ سب سن کر نو
حچاب کا منہ ل یک گ یا ٹ ھا اب اپراز خانے اسکے ساٹھ ک یا کرنگا؟؟ اسے یہی لگا ٹ ھا وہ دادو کی وجہ سے
شرنف بی یا ہے۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
واتٹ گ ھبرے دار م یکسی میں وہ دو تیا گ ھونگٹ کی طرح اوڑھے اپراز کے ساٹھ قدم سے قدم مال کر خلنی
اسینج کی طرف پڑھ رہی ٹ ھی اپراز نے اسکا ہاٹھ سچنی سے ٹ ھاما ہوا ٹ ھا۔۔ ارد گرد حبرز پر بیٹ ھے لوگ ایہیں
جسرت سے دنکھ رہے ٹھے کچھ حچاب اور اپراز کے نوئی ق یلوز ٹھے کچھ ر سنےدار ایہی میں کچھ پزبیس مین
اتنی ت بونوں کے ساٹھ آنے ٹھے چ نہیں دنک ھنے ہی اپراز کا جوسگوار موڈ اوف ہوگ یا۔۔۔ اب کے اس نے
انک ہاٹھ حچاب کی قمر میں جمانل کر کے اسے فرتب ک یا اور قدم پڑھانے اسینج پر آبیٹ ھا یہلے اس نے
حچاب کو تٹ ھانا ٹ ھر اسکے ناس بیٹھ کر حچاب کا ہاٹھ سچنی سے اتنی گرقت میں خکڑا۔۔۔۔
” ہاٹھ ج ھوڑو۔۔ “ حچاب نے دھٹمی مگر عص یلی آواز میں کہا
126
” حب تمہاری جوایسوں کا احبرام کرنا ہوں نو یہ فرض تم پر ٹ ھی الجق ہونا ہے۔۔۔ “ سکون سے جواب
آنا۔۔۔۔
” کیسے ہو ٹ ھائی سادی کے نات ٹ ھول ہی گنے ہو “ چ یات صاحب کے دوست نے اسینج پر آکر اپراز
سے کہا اور انک گہری نظر گ ھونگٹ میں ج ھنی حچاب پر ڈالی۔۔۔
” کون سا سادی سے یہلے ہماری خان یہچان ٹ ھی؟؟ “ اپراز کا لہحہ جود نا جود نلخ ہوگ یا اسکا دل خاہا سا منے
بیٹ ھے سحص کو زندہ خال ڈالے۔۔۔
ُ
” مذاق اج ھا کرنے ہو “ اس سحص نے تمشکل جود کی ہوئی عزت سمٹ ھالی۔۔۔
” ہمارا مذاق کا رسنہ ہے؟؟ “ اپراز کا لہحہ اب ٹ ھی سخت ٹ ھا آنک ھوں میں ستظائی مسکراہٹ چیسے اس
م ُ
سحص کے اندر ا لنے الوا سے مزے لے رہا ہو۔۔۔” چ یات صاحب سے ل لوں “ وہ ص مزند عزت
ح
س ن
افزائی سے نچنے کے لنے نتچے مہمانوں سے ملنے چ یات صاحب اور آمنہ کے ناس خلے آنے۔۔۔ حچاب اپرز
ی س ٹ ک ی ھ ٹ ٹ ٹ ٹ مچ س
ہ
کو ھنے سے ا ھی ھی قاصر ھی وہ کوئی عچ نب ہی لی ٹ ھا جو اسے لگا وہ ھی لچا یں نانے
گی۔۔۔۔
” نےئی تم پریسان نا ہو ان چیسوں کی روز مبری ہاٹ ھوں
عزت افزائی ہوئی ہے ٹ ھر ٹ ھی ڈھ یائی سے منہ اٹ ھا کے آخانے ہیں “ اپراز کو حچاب کا چ یال آنے ہی
لہچے میں جود نا جود پرمی مچ نت سمٹ آئی۔۔۔
” تمہاری طرح “ حچاب نے پرکی نا پرکی کہا۔۔۔
” کمرے میں خلو تمہارا دماغ درست کرنا ہوں “
127
حچاب کی نقرت کا جواب شوجی سے دے کر وہ دلکسی سے مسکرانا۔۔۔ اس نے حچاب کو ت یگ کرنے
گ ج گ ن ہی م گ ن س ُ
لنے ا کی ا لی یں نی ا ھوئی کو ھبڑا حچاب ا نتے لوگوں کے سا منے یس صبر کا ھوتٹ ئی کر رہ
گنی۔۔۔
” ک بوں مبرا تماسا ت یا رہے ہو؟؟ “ چ یات صاحب نے حچاب کا لچاظ کنے نغبر ا نتے ڈھ نٹ بینے سے کہا جو
پڑی نےناکی سے ت بوی کی سی یڈل میں الچا شرارہ نکال رہا ٹ ھا۔۔۔
” و تٹ آ س یک یڈ ڈنڈ۔۔ “ وہ بیٹ ھے بیٹ ھے اسکے سی یڈل سے الچا شرارہ نکال حکا ٹ ھا اب ناپ کو دنکھ کر دت یا
ٹ ھر کی تبزاری جہرے پر سچاے اجسان کرنے والے انداز میں ماں ناپ کے ساٹھ ک ھڑا ہوگ یا۔۔۔
” مبرا تماسا ک بوں ت یانا “ شرخ آنکھوں سے اسکا ناپ دھٹمی آواز میں دھارا انکا یس یہ خلیا وہ ا نتے بینے کو
ک ھڑے ک ھڑے شوٹ کر دپں۔۔۔۔
” ت یانا ہونا نو گردن اک ھڑ کے یہیں خلنے “ شرد لہچے میں کہکر اس نے اتنی خان ج ھروائی وہ ایہیں اگ بور کرنا
س س ہی ُ
اس سے لے ا کی ماں نے رہی ہی کسر نوری کردی۔۔۔۔۔
” اپراز نےہ بو نور س یلف “ آمنہ نے انک سخت گ ھوڑی سے اسے نوازا۔۔۔ چ یات صاحب کے دوست
کے سا منے جو شرم یدگی اٹ ھائی پڑی آمنہ کو وہ یہیں ٹ ھولی اور وہ خاتنی ٹ ھیں یہ چرکت اپراز نے خان نوچ
کر کی ہے۔۔۔۔
” آئ ڈوتٹ ت یڈ نور انڈوایس “ وہ اتنی ماں کا ٹ ھی کہاں لچاظ کرنا ٹ ھا؟؟ اسے ناپ سے زنادہ نقرت نو اتنی
ماں سے ٹ ھی۔۔۔
128
” آگر اگلے دس س یک یڈ میں آپ دونوں گنے یہیں نو میں یہاں سے خال خاؤنگا۔۔ مبرے تنچھے جواب د نتے
رہ یا آپ دونوں“ گرج دار آواز میں کہکر وہ اتنی ت بوی کے ناس بیٹھ گ یا۔۔ چ یات صاحب اور فینحہ انک شرد
نگاہ حچاب پر ڈال کر اسینج سے اپر گنے۔۔۔
کچھ ہی دپر میں حچاب کی قٹملی اسینج پر آگنی۔ اپراز گرم جوشی سے ان سے مال اسکا انداز حچاب کو حبران کر
ن
رہا ٹ ھا ا تنے تبربیس پر خکم اور یہاں عزت د تیا احبرام کرنا حچاب یس اسے د ک ھنی رہی۔۔ آمنہ کے آنے ہی
اپراز اسے قٹملی کے ساٹھ ج ھوڑ کے اسینج سے اپر گ یا۔۔۔ آمنہ نے اپراز کے خانے ہی نےنائی سے بینی
کو گلے لگانا اور اسکا ماٹ ھا جوما ت یا اور اسامہ ٹ ھی جوشی سے اس سے ملے۔۔۔
ن
” آئی نو آر لکی۔۔ “ ت یا نے حچاب سے گلے ملنے کہا۔ اس ر تمارکس پر حچاب یس اسکا منہ د ک ھنی رہی۔۔
” نانا کہاں ہیں ؟؟ “
حچاب کی نات سن کر ت یا نوکھالگنی۔۔
” وہ خاجو کے ساٹھ چ یدرآناد گنے ہیں آج اٹ ھیں لوت یا ٹ ھا پر سارے را سنے ت ید ہوگے یس اشی کی وجہ سے
آج نا آسگے “
ب
حچاب جو یہ سمچھ یٹھی ٹ ھی نانا مردوں والی سات یڈ ہو نگے ا نکے نا آنے کا سن کر اداس ہوگنی۔۔
ب
کاقی دپر وہ ا نکے ساٹھ یٹھی رہی تب نک جوپریہ ٹ ھی اتنی قٹملی کے ساٹھ آگنی ٹ ھر حچاب دادو کے ناس
خلی آئی ت یا اور جوپریہ کے ساٹھ۔ دادو نے اسے ا نتے گاؤں کے کچھ لوگوں سے مالنا اور ا نتے یہوؤں سے
ٹ ھی جو فینحہ سے کاقی مچیلف اور چ یادار ٹ ھیں۔۔ قیکسن کے اچی یام پر اپراز وایس اسکے ناس خال آنا کسی
سانے کی طرح وہ اسکے ساٹھ رہا اور حچاب کا ہاٹھ نل ٹ ھر کے لنے ٹ ھی اس نے یہ ج ھوڑا۔۔۔۔۔
129
وہ ڈریس یگ کے سا منے ک ھڑی ا نتے ٹ ھاری ج ھمکے ا نار رہی ٹ ھی کے اسے اندازا ٹ ھی نا ہوا کب اپراز اسکے
تنچ ھے آن ک ھڑا ہوا۔۔۔۔
” “ You will never know just how beautiful you are to me
س َ
ن
نےجودی کے عالم میں نکے وہ حچاب کو ان آ کھوں میں یسا حکا ٹ ھا۔۔۔ حچاب کا ہاٹھ لرز اٹ ھا وہ مچھ
گنی ٹ ھی اپراز کا موڈ ندل حکا ہے اس نے ٹ ھا گنے کو ڈریس یگ کی طرف دور لگائی خاہی کے اپراز نے اسکا
ہاٹھ نکڑ ل یا۔۔
” طالم جشننہ اب ات یا ک بوں پڑنا رہی ہو؟؟ آج نو روپ جوب نک ھر کے آنا ہے۔۔ اب کوئی کافر ہی ہوگا جو
تم سے اتنی نظر ہ یالے و یسے ٹ ھی موفع ٹ ھی ہے دسبور ہے اور یہ جونصورت رات ٹ ھی ہے ک بوں یہ اب
تم ٹ ھی کچھ نواب کما لو وریہ فرسنے تمہیں لع نت اور جورپں ساری رات نددعابیں دپں گنی “
حچاب کو جود سے فرتب کر کے وہ ان جونصورت آنکھوں میں دنک ھنے ہوے مسکرانا۔۔۔ حچاب ٹ ھنی آنکھوں
سے اسے دنکھ رہی ٹ ھی لفظ ا یسے ٹھے کے جسم چرکت یہیں کر نا رہا ٹ ھا انک وقت ٹ ھا وہ لوگوں کو ا نکے
اعمال ناد دالئی ٹ ھی اور آج یہ وقت ہے اسکا شوہر اشی کا چریہ آزما کر اسے ڈس رہا ہے۔۔۔۔۔اور ہوا ٹ ھی
یہی ٹ ھا الکھ خاہ کر ٹ ھی وہ اسے روک نا سگی اسکی قمر کے گرد اپراز چ یات کا گ ھبرا مزند ت یگ ہوگ یا۔۔۔
☆☆………….☆………….
130
صنح وہ اٹ ھنے ہی ت یار ہوکر نوئی آگ نی۔۔ اپراز کو دل ہی دل میں گال بوں سے نوازنے وہ ات یا ع ّصہ نکال رہی
ٹ ھی۔۔ مہوش اتنی کار ل یکر نکل خکی ٹ ھی حچاب نے شوخا ٹ ھا اسے کے ساٹھ خلی خانے گی ل یکن وہ اس
سے یہلے ہی نکل گنی ناخارہ حچاب کو نواتٹ سے آنا پڑا ک بوں کے کار نو گ ھر میں ٹ ھی ل یکن ڈرات بور
یہیں۔۔۔۔۔
ن
مہوش سے اسکی مالکات نوئی میں اور ڈپر پر ہوئی آج کل اکبر وہ مہوش کو انک لڑکے کے ساٹھ د ک ھنی جو
نوئی میں کاقی مشہور ٹ ھا ہر لڑکی کے ساٹھ اسکا اٹ ھیا بیٹ ھیا ٹ ھا۔۔ حچاب نے انک دفع مہوش کو سمچ ھانا خاہا
ل یکن سمچ ھیا نو دور وہ نو حچاب سے اتنی نےزار ٹ ھی کے دو گ ھڑی نات کرنا ٹ ھی گ بوارہ نا سمچ ھا حچاب نے
ٹ ھی اسے اسکے خال پر ج ھوڑ دنا۔۔۔۔
” ہ یلو نےئی پڑی طالم ہو بی یا ت یانے خلی گ تیں “ حچاب پرپزت تیسن ت یار کر رہی ٹ ھی کے اپراز کی کال آگنی
صرف جوپریہ کی وجہ سے اس نے نےدلی سے کال نک کی وریہ جوپریہ اس سے شوال نوجھ نوجھ کر اسکا
شر ک ھا خائی۔۔۔۔
” ل یکجر مس ہوخا نا تٹھی “
ضتط کرنے وہ تمبز کے داپرے میں رہ کر نات کر رہی ٹ ھی۔۔
” میں ٹ ھی نو تمہیں مس کر رہا ہوں “
ّ
اپراز کی نات سن کر حچاب کے گال دھک گنے شرم سے یہیں نلکے عصے سے۔۔۔
” میں پرپزت تیسن ت یا رہی ہوں کل السٹ ڈ تٹ ہے “
حچاب نے جوپریہ کی وجہ سے جود پر قانو نانا وریہ اسے اج ھا خاصا س یائی۔۔۔
131
” اوکے نےئی۔۔ سبو مچ ھے ارچ نٹ انک کام سے خانا ہے دل نو نلکل یہیں کر رہا۔۔۔ ل یکن مچ بوری تبرز
کا مسال ہوگ یا ہے “
وہ نےخارگی سے نوال اسکے لہچے سے واصع ٹ ھا وہ خانا یہیں خاہ رہا
” اوکے۔۔۔۔ کینے دن “
حچاب کا دل نو نا چنے کو خاہ رہا ٹ ھا
” انک دو ہفنے۔۔۔ کاش تمہارا ناسبورٹ ت یا ہونا تمہیں ٹ ھی لنچا نا ل یکن مچ ھے آج ہی نکلیا ہے۔۔۔ “ اب کے
لہچے میں ع ّصہ ٹ ھا،نےیسی ٹ ھی ،الخارگی ل یکن حچاب کو کہاں قدر ٹ ھی اسکا نو جوشی کے مارے ُپرا خال ہو
رہا ٹ ھا۔۔۔
” کوئی نات یہیں ت یک نور ناتم “ حچاب نے کہکر کال کاٹ دی ٹ ھوری دپر نعد اپراز کا میسج اسے وصول
ہوا۔۔۔۔
” تمہارے پر نو میں آکر کانوں گا!!!!! اور سبو مبری ساس کے گ ھر خانا وہاں سے جود ہی تمہیں لینے آنونگا
مبری عبر موجودگی میں اِ س گ ھر میں قدم نک یہیں رک ھیا آئی ہے سمچھ؟؟ نا دماغ اٹ ھی ٹ ھی خالی ہے؟؟ “
حچاب اس عچ نب و عرتب سحص کا میسج پڑھ کے حبرت زدہ رہ گنی ٹ ھر اوکے رنالنے کر کے فون رکھ دنا۔
ک بوں کے جوپریہ اب ا تنے شوال نوجھ کر اسکا دماغ مزند چراب کر رہی ٹ ھی۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
132
نواتٹ سے شڑک پر اپر کر وہ گ ھر خانے کے را سنے پر ت یدل چر پڑی اسکی جوشی آج دو گنی ہوگنی نا اپراز
ٹ ھا نا وہ گ ھر آج سے وہ آزاد ٹ ھی اتنی یہلی والی دت یا میں۔۔
گ ھر کے آنے ہی اس نے نےنائی سے ڈور ت یل نچائی اسکی ماں آمنہ نے دروازہ ک ھوال ل یکن حچاب کا سارا
ُ
موڈ اس وقت چراب ہوا حب اسکی ماں نے جوشی سے اسے گلے لگا کر کہا
” اپراز نے نو کہا ٹ ھا خلدی آؤ گی نوات نٹ سے آئی ہو ک یا؟؟ “
” اپراز سے نوج ھیں نا۔۔ “ ٹ ھگرے موڈ کے ساٹھ وہ ا نتے کمرے میں خلی گنی۔۔ آمنہ کو آج افسوس ہو
رہا ٹ ھا کاش یہلے ہی وہ اسے انک دو ٹ ھبڑ لگا کر سدھار د تتیں نو یہ صد نو اس میں یہ آئی۔۔۔
گ ھر آکر حچاب کو ند لنے ماجول کا اجساس ہوا اسکے حچا لوگ ات یا حصہ لے خکے ٹھے ل یکن عچ نب نو یہ ٹ ھا
دکان نانا کے ناس ہی ٹ ھی نانا نے اتنی ساری زندگی کی کمائی ا نتے ٹ ھات بوں کو دندی جشکا چی یا بی یا ٹ ھا
ج م ھ ٹ س ُ
ات یا۔۔۔ ا کی ماں جو اسے ت یا رہی یں حچاب کو وہ آدھا سچ لگا۔۔۔ اسے نوری کہائی یں ہی ھول
لگا۔۔۔ حچاب کو و یسے ٹ ھی ان سب میں کوئی اتبرسٹ یہیں ٹ ھا یس ا نتے نانا کو یسبر سے لگا دنکھ اسکی
خالت چراب ہوگنی وہ نورا دن ایہی کے ناس رہنی۔۔ انکا خاص چ یال رک ھنی گ ھی بوں بیٹھ کر انکا شر
ک ھائی۔۔۔
زندگی نکدم سے یہت جونصورت لگنے لگی ٹ ھی رانوں کو وہی دپر دپر نک ج ھاگ یا امی انو ت یا وہ بی بوں نانوں میں
ا یسے لگنے کے ناتم کا ت یا ہی یہیں خلیا۔۔۔ اسامہ کے تبرز ٹھے اسلنے وہ آج کل کمرے کا ہوکر رہ گ یا
ٹ ھا۔۔۔
133
اشی طرح کاقی دن گزر گنے آج اپراز کو گنے بیس دن ہو خکے ٹھے اس تنچ اپراز نے کوئی دو شو کالز کی
ہونگی ل یکن حچاب نے ٹ ھری ڈھ یائی سے اسے نالک کردنا۔۔۔ یہاں آنے اسے جوٹ ھا دن ٹ ھا حب حچاب
ب
قٹملی کے ساٹھ بین چنے نک یٹھی نابیں کر رہی ٹ ھی اور اپراز کی کال آگنی نامشکل ع ّصہ قانو کے اس
نے کال اٹ ھائی نو آگے سے ڈھ یائی سے اپراز کے ت نہودہ ڈانالگز شروع ہوگے۔۔
” یہت جوش ہو ت یدروپں کال کے نعد فون اٹ ھا رہی ہو آنے دو مچ ھے گن گن کے ندلے لونگا “ وہ گ ھی بوں
ج
حچاب کا شر اشی طرح ک ھا نا اسلنے حچاب نے نال جوف و ھچ ھک اسے نالک کردنا ل یکن اگلے دن سے وہ
کٹھی نانا کے تمبر پر کال کرنا نو کٹھی امی کے تمبر پر اور حچاب خاہ کر ٹ ھی فون ت ید یہیں کر نائی۔۔۔
” ک یا ہوا حچاب صنح سے اتنی ڈل لگ رہی ہو “
آمنہ نے ناسنہ بی یل پر رک ھنے کہا جسے دنکھ کر حچاب نے ُپرا سا منہ ت یانا
” امی شر گ ھوم رہا اور وومی تی یگ “
حچاب کا ات یا کہ یا ٹ ھا کے آمنہ کا جہرہ جوشی سے کھل اٹ ھا۔۔
” حچاب تم روکو میں صاتمہ کو ل یکر آئی ہوں “ آمنہ خلدی سے ساٹھ والے گ ھر سے صاتمہ کو لے آبیں
ُ
جس نے چ یک اپ کے نعد جو حبر س یائی اسے سن کر حچاب کو لگا گ ھر کی ج ھت نوری فوت سے اسکے شر
پر آگڑی۔۔۔۔۔۔
” حچاب پرنگ تی نٹ ہے۔۔ م یارک ہو آمنہ نائی نتے والی ہو “
حچاب اٹھ کر کمرے میں خلی آئی تنچ ھے سے ا سنے آمنہ کی آواز سنی ٹ ھی۔۔۔
” شرما گنی “
134
ّ
حچاب ت یڈ پر آکر بیٹھ گنی عصے سے ا سنے ت یڈ س نٹ دنوجی۔۔
اسے کانوں میں نار نار اپراز کے الفاظ س یائی دے رہے ٹھے۔۔۔
” کافر کی ت بوی ہو تم خ ِان من اور خلد ہی اس کافر کے نخوں کی ماں ت بو گی۔۔۔۔۔۔ “ اسے ت یا ٹ ھی
ن
یہیں خال کب اسکی آ ک ھیں ٹ ھیگ گ تیں یہ تنی جوشی جسے سن کر اسے جوش ہونا خاہے اسکا دل کر رہا ٹ ھا
وہ اس جوشی میں ماتم کرے ک بوں کے اپراز چ یات کا چ نت کی جوشی میں مسکرا نا جہرہ نار نار اسکی آنکھوں
کے سا منے گ ھوم یا۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
خاری ہے
135
ع
اسالم ل یکم !!!
ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ /مصنف کے نام سے محفوظ ہیں.
ئغیر اجازت کوئی ب ھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق م سودہ و یب سایٹ نا مصنفہ/مصنف کی اجازت
کے ئغیر ئقل نہیں کرسک یا.
ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد/نالگ/و یب سایٹ کو درپیش آنے والے مسانل کا وہ خود
ذمہ دار ہوگا.
نوٹ:
ہمیں ای نی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے .اگر آپ ہماری و یب سایٹ پر
ای یا ناول/ناولٹ/افسانہ/کالم/آری نکل /ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے م یدرجہ ذنل
ب
ذرا ئع کا اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ھیج سک یے ہیں.
Email Address
bestreadingmaterial@gmail.com
Classicnovels04@gmail.com
Facebook Group: Classic Urdu Material
Facebook Page:
https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/
ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی.
مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں.
سکرنہ
ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل
1
انا پرست
لق
از م یسرا
” حجاب میری جان۔۔ مج ھے یقین نہیں آرہا میں نانی ب نوب نگی نجانے کب تم پڑی ہوگ ئیں مج ھے تو
آج نک ابنی وہ چھونی حجاب لگنی ہو “ آمنہ نے آکر اسے گلے لگانا پ ھر ک نا ہونا پ ھا وہ تورا دن
ا نبے کمرے کی ہوکر رہ گنی۔۔ آمنہ سے طب یعت خرانی کا کہ کر وہ تورا دن یس یسیر پر لب نی
رہی نماز کا ناتم ہونا تو اپھ کر پڑنی ل نکن دعا۔۔ دعا کے لنے اپ ھنے ہاپھ وایس یبچے گر جانے یہ
نےبب ناد یفرت ہی پھی جس نے حجاب ناثیر کو اب نا آپ نک پ ھال دنا۔۔۔ وہ یہ نہیں سوچ رہی
نپ ّ
پھی نہت جلد اسکے ثیڑوں لے ھی ج نت ہوگی یس ا کی سوچ یہ ھی یہ نجا اپراز ج نات کا
پ س
3
نہیں کون ہے میں اسے ڈھونڈے لگ ئیں تو وہ یظریں پ ھیر لبنی “ حجاب کے لہچے میں جہاں
نےیسی پھی وہیں آنکھوں میں اداشی۔۔۔
” حجاب چھمک ھا پریسان ہو رہی ہو کونی نہیں ہے چھوڑو یہ ب ناؤ لڑکا ہوا تو ک نا نام رکھوگی اور
لڑکی؟؟ اور انک نات تو ب ناؤ اپراز پ ھانی کو ب نانا نا سرم کے مارے ب نانا نہیں گ نا “ حجاب خو ابنی
ہی دب نا میں کھونی پھی اپراز کا نام سن کر ُپرا سا منہ ب نانا۔۔۔
ُ
” مج ھے ک نوں سرم آنی جا ہنے اسے آنے خو ا یسے کام کرنا پ ھرنا ہے“ وہ تو نام سن کر آگ نگھوال
ہوگنی۔۔۔ا نبے الفاظ نک پر غور نہیں ک نا۔۔۔
ن
” اف تم تو اس بیجارے کی ب ندایسی دسمن ہو کبھی آ ک ھیں کھولے تو ب نا لگے کل ہی اسکے نام
کا ج نک آنا پ ھا خیرنی ق نڈ کے لنے خو ہماری تونی سے جا رہا تم نے اور میں نے تو یس انک ہزار
دنا اسے دنکھو نانچ الکھ دنے ہیں “ خوپریہ نے اسکی عفل پر ماتم کرنے کہا حجاب ناثیر وہ ہے
خو خود کے نجاۓ دوسروں کا انمان حج کرنی پ ھرنی ہے۔۔۔
” ہاں تو کون سا خود کما نا ہے ناپ کا بیسا ہے اڑانے گا ہی“
ّ
چ ھٹ سے خواب آنا پ ھا لہجہ وہی عصے سے پ ھرا پ ھا۔۔ حجاب نے ب نگ سے سول یکال کر
ا نبے گرد اوڑھی سرد خوابیں نار نار اس سے نکرا کر اسکے جسم کو پرف کی ماب ند پ ھنڈا کر
د بئیں۔۔
ّ
” تم کون سا خود کمانی ہو؟؟ “ خوپریہ کو عصے سے آگ نا یہ ب ندی اپراز ج نات کے معملے میں
واقعی عفل سے ب ندل ہے۔۔
4
” حجاب نمہارا یشنی سوہر یسے میں بیسے اڑا د بنا ع ناشی کرنا لکین اس نے اس کام کے لنے
بیسے دنے یہ پڑی نات نہیں؟؟ کونی ایسان ہللا کو خوش کرنا تو کونی اسکے ب ندوں کو تم وہ ہو
خو حقوق ہللا پر عمل کرنی ہو مگر نمہارا سوہر حقوق الع ناد پر اور انک نات ناد رک ھنا حجاب۔۔۔
ساری زندگی۔۔۔۔
حقوق الع ناد کے گ ناہ نمازیں پڑ ھنے حج کرنے نا روزے رکھ لب نے سے پھی معاف نہیں
ہونے!!! ناد رکھو ان گ ناہوں میں معافی ہی نہیں ،نالفی پھی کرنی ہوگی!!!!
اور نمہیں نہیں لگ نا تم نے اسکا دل دک ھانا ہے تم اسکی مخرم ہو۔۔ “ خوپریہ نے اسے اجساس
دالنا جاہا خو ہر اجساس سے عاری پھی اسے صرف اب نا ہی دکھ ناد پ ھا۔۔۔
” خوپریہ تم نے علط کہا کے میں اسکی مخرم ہوں آگر میں اسکی مخرم ہونا تو اس سے زنادہ وہ
میرا مخرم ہے گہ یگار ہے میرا “
حجاب کی آواز پ ھر آگنی۔۔
” اور ہاں ب ندوں کے حقوق نا؟؟؟ توچ ھنا ا نبے اپراز پ ھانی سے ا سنے کب نا رالنا مج ھے؟؟ میرے
ماں ناپ کو؟؟ میں نہیں وہ میرا مخرم ہے جسے ناق نامت معاف نہیں کرونگی میں “ وہ ایگلی
ن
اپ ھا کر اسے وارن کرنی آ ک ھیں چ ھ یکانے ا نبے آیسوں کو رو کنے کی کوشش میں ہلکان ہو رہی
پھی۔۔ سادی کا دکھ کم پ ھا خو اب اوالد پھی نجانے ک نوں اسے ہر شخص سے یفرت ہونے
لگی پھی اسے ابنی نہلے والے زندگی عزپز پھی جس میں وہ آزاد پھی کسی سے نحث نہیں
پھی۔۔کونی ہر وقت اسے سمج ھا نا نہیں پ ھا نلکے سب اسے سمج ھدار کہنے نجانے وہ دن کہاں
5
گنے؟؟ یہ سب اپراز کے آنے کے یعد ہی ہوا ہے خو اسکے ماں ناپ نہن پ ھانی سب اس
سے دور ہوگے اسکی دوست نک۔۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
ن
مغرب کی آواز اسکے کاتوں میں گونجی تو حجاب نے ابنی آ ک ھیں کھولیں چ ھت کو گھوڑنے
نےاجب نار اسکا ہاپھ ا نبے ب نٹ پر گ نا۔۔۔ دھیرے دھیرے وہ اسے سہالنے لگی اسکے ہوب نوں
پر خود نا خود انک خویصورت مسکراہٹ آن پ ھری اسے خود نہیں ب نا پ ھا وہ ک نا کر رہی ل نکن اس
خوشی کو محسوس کرنے ہی انک عح نب سا سکون اسے محسوس ہوا۔۔۔ نجانے کب نے نل گزرے
پھے کے اسے کسی کی یظروں کی بیش ا نبے وخود پر محسوس ہونی حجاب دھیرے سے اپھ
َ ب
ببھی ببھی اسکی یظر سا منے ببب ھے اپراز ج نات پر پڑی خو نےخودی کے عالم میں مسکرا نا ہوا
اسے ہی دنکھ رہا پ ھا۔۔ حجاب نے توکھالنے ہونے اب نا دو بنا ڈھونڈا خو اسے نکنے پر ہی پڑا مال۔
حجاب نے جلدی سے دو بنا اپ ھا کے ا نبے گرد پ ھالنا۔ حجاب کی اس خرکت پر سا منے ببب ھے اپراز
کے ہوب نوں کی مسکراہٹ کجھ اور گہری ہوگنی۔۔۔
” یہ تو ظلم ہے دسمن جاں وہاں ہم جدانی میں پڑ نبے رہے اور نہاں آپ ابنی بب ندیں توری
کر رہی ہیں “
6
وہ دھیرے دھیرے قدم اپ ھا نا اسکے ناس جال آنا یظریں اس دسمن جاں پر پ ھیں خو ان بیس
دتوں کی جدانی میں ہر جسن کو مات دے گنی پھی نا اسکے سوہر کی یظریں پ ھیں جس نے
ً
اسے دب نا کی جسین پرین ب نوی ب نا دنا۔۔۔ وہ آکر اسکے ناس بببھ گ نا حجاب فورا سے دور کھسکی۔۔
” نہت ظالم ہو۔۔ آپ کے دندار کے لنے کب نا نےجین رہے ہیں آپ کو اندازہ پھی
نہیں۔۔۔ “ وہ اسکے دور کھسکنے پر خوٹ کرنا ہوا توال حجاب نے خونخوار یظروں سے اسے گھوڑا۔۔
ُ
” اف یہ قا نل یگاہیں کسی دن جان سے جابیں گے اور آپ کو خیر پھی یہ ہوگی۔۔۔۔ “
ً
اپراز نے مسکرانے ہونے ان قا نل نگ ھاتوں کو آنکھوں کے حصار میں ل نا۔۔ حجاب نے فورا
نگ ھابیں پ ھیر لیں یہ شخص تو آنکھوں کی ذر یعے یگلنے کا فن جاب نا ہے۔۔۔۔۔
” اپراز پ ھانی۔۔ امی نے ب نانا آپ آبیں ہیں میں تو پ ھاگا جال آنا۔ کیسے ہیں آپ؟؟ “ اسامہ
اجانک سے دروازہ کھول کر آب یکا اپراز کا ہلک نک کروا ہوگ نا اس طرح کی مداجلت اسے کہاں
یش ند پھی ل نکن ساال پ ھا اسلنے یہ کڑوا گھوبٹ نی ل نا۔۔ و یسے ہی اپراز کو حجاب کی قبملی سے
اب ناب نت پھی نجانے کیسے اجبنی ر سنے اسکے دل میں گ ھر کر گنے۔۔۔
” میں پ ھنک پ ھا۔۔۔ اب خوش ہوں “ اپراز کی یظر حجاب پر آن پ ھیری خو اب یسیر سے اپھ
جکی پھی۔ وہ اسکی نات کا مفہوم خوب جابنی پھی اسے س نانے کے لنے ہی تو کہا گ نا
پ ھا۔۔۔وہ اسکی لو د بنی نگ ھاؤں کو یظر انداز کرنی واسروم کی جابب جل دی اسامہ پھی حجاب
کی نے نےرخی محسوس کر حکا پ ھا ل نکن جاموش رہا۔۔۔
7
” تم س ناؤ کیسے ہو؟؟ “ اپراز نے حجاب کے جانے کے یعد اسامہ سے توچ ھا اسامہ خواب د بنا
اسے ناہر ناثیر صاخب کے روم میں لے آنا۔۔ حجاب پھی ا نکے جانے ہی واسروم سے ناہر آنی
اور مغرب کی نماز ادا کی۔۔
حجاب نماز کے یعد کمرے سے ناہر آنی تو ا سنے انک سکوہ ک ناں یظر ماں پر ڈالی ج نہوں نے
اسے اپراز کے آنے کی خیر نک نہیں دی۔۔۔ وہ جلنی ہونی کچن میں آنی اسے جانے کی سدند
ظلب ہو رہی پھی ل نکن اسکا ناڑا بب ہانی ہوا خب اس نے کونی جار نانچ ڈیسز ب نار ہونے
ن م ک ج ک ھ کن
د یں سی خولے پر کن ین رہا تو سی یں پراویس اور فش یہ سب د کھ کر ال نا اسکا دل
خراب ہوگ نا۔۔ وہ ناثیر صاخب کے روم میں آگنی جہاں اپراز قہقہ لگا نا اسے زہر لگ رہا پ ھا وہ آکر
ناثیر صاخب سے ج نک کر بببھ گنی اور نہی اسکی علطی پھی۔ اپراز ڈھ نانی سے ناثیر صاخب
سے نات کرنا انک گہری یظر سے اسے توازنا حجاب نے اسکی خرکت دنکھ سر پر اوڑا دو بنا
کن
درست ک نا۔۔ وہ پھی انک یظر اسے صرور د نی خو ڈھ نانی سے اسے ھور رہا پ ھا کن اسے ک نا
ن ل گ ھ
ب نا پ ھا اس وارب نگ کو اپراز کونی اور ہی رنگ د یگا۔۔۔
8
آمنہ نے دوتوں کو ڈپر کے لنے ڈابب نگ بب نل پر نالنا بب اپراز نے موقع دنک ھنے ہی اسکے فربب
آکر سر گوشی کی اور حجاب اسے کجھ س نانی اس سے نہلے ثیزی سے وہ ڈابب نگ بب نل نک نہونچ
گ نا۔۔۔
” ہللا تو چھے تم سے “ وہ رو د نبے کو پھی۔ آیسوں ببنی زہر مار کر انک انک تواال ہلک سے ا نارا
اور وہ ایسان مزے سے انک انک ڈش بیسٹ کر کے اسکی ماں کی یغریف کر کے مزند
انہیں ابنی ساب نڈ پر کر رہا پ ھا۔۔ حجاب کو وہاں لگ رہا پ ھا وہ کونی مہمان ہے اس سے زنادہ
وہ سب اپراز کی جاطرداری کر رہے پھے جیسے نج ھلے پڑے خوسگوار یعلفات رہیں ہیں۔۔۔
ب
ڈپر کے یعد وہ ا نبے ماں ناپ سے ملنی اپراز کے ساپھ کار میں آ ببھی۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
” کبھی مسکرا پھی ل نا کرو نےنی۔۔۔ “حجاب نے یظریں ک ھڑکی سے ناہر آنی جانی گاڑتوں پر
چما لیں اسے اپراز کا تول نا دنک ھنا ہر خیز سے خڑ ہو رہی پھی اسکے ماں ناپ کو ذرا پروا نہیں
انہوں نے اسکے ساپھ ک نا ک نا ہے؟؟ آج سب کجھ ابنی آنکھوں سے دنکھ کر اسے خیرت ہونی
سب اپراز کو ا یسے عزت دے رہے پھے جیسے ک ھانے ہی اشی کے بیسوں کا ہیں ببھی تو یہ
شخص سب کو ایگلی پر نجا نا ہے ماں ناپ ساس شسر ج ناکہ اسکے پ ھانی نہن۔۔۔ اور عزپز
دوس ئیں۔۔۔۔۔۔ سب چ ھین ل نا اپراز نے اس سے اب تو اسکا توب نورسنی جانے کو دل پ ھی
نہیں کرنا۔۔۔
9
” حجاب “ اپراز اسے سر سنٹ کی یست سے لگانے دنکھ انک نل کو ڈر گ نا کہیں اسکی
طب یعت؟؟؟ ببھی اسے یکارا
ن
” جدا کے لنے خپ رہو میرا دماغ پ ھٹ جانے گا “ اپراز نے آ ک ھیں سکوڑ کر اسے دنک ھا نکدم
ندل نا موڈ اسکی سمجھ سے ناہر پ ھا۔۔ اس نے تو آج کجھ ک نا پھی نہیں پ ھر؟؟ اسکی نےرخی
دنکھ اپراز نے جاموشی سے ڈراب نونگ جاری رکھی۔۔۔۔
گ ھر کے آنے ہی ا سنے جانی ڈرب نور کو دی اور اسکے ساپھ قدم اپ ھا نا کمرے نک آنا۔۔ کمرے
میں آکر اپراز نے دروازہ ب ند کر دنا اور قدم قدم جل نا اسکے بیج ھے آن ک ھڑا ہوا خو فرج سے نانی یکال
رہی پھی۔ یہ چھونا ساپز فرج اپراز نے ہی ا نبے روم میں رکھوانا پ ھا۔۔ حجاب نانی کی تونل یکال
کر بیج ھے مڑی تو اپراز سے نکرانے نجی اپراز نے اسکے ہاپھ سے تونل ل نکر فرج کی اوپر رکھی اور
ا نبے سالوں کی خوایش پر عمل ک نا۔۔ ہمیشہ سے وہ جاہ نا پ ھا یہ یفاب خود وہ ا نبے ہاپھوں
ُ
سے ا نارے ناکش نان آنے ہوے پھی نہی اسکے اندر خوایش جاگی پھی اور اب تو وہ اسکی ملک نت
پھی اسکی سرن ِک ج نات۔۔۔۔پ ھر ک نوں نا وہ دل کی خوایش پر عمل کرنا۔۔۔۔ اپراز نے یفاب
کی ہونی ثیز کو اجب ناط سے ہ نانا۔۔۔۔
” نمہیں ب نا ہے تم دب نا کی خویصورت پرین ب نوی ہو اور اس بنی ب ندنلی نے نمہیں نےجد جسین
ب نا دنا ہے۔۔۔۔“ اپراز مح نت ناش یظروں سے اسے دنک ھنا گونا ہوا۔ حجاب کا جسین جہرہ ان
آنکھوں میں سمونے وہ بیس دن کی ب ناس پ ھجا رہا پ ھا۔۔۔
” اور تم دب نا کے ندصورت سوہر ہو۔۔۔ “ حجاب نے یفرت سے اسکی آنکھوں میں دنک ھنے کہا۔۔
10
” آج کے دن نلیز یہ سب چھوڑو نمہیں ب نا ہے میں کب نا خوش ہوں؟؟ سوخو حجاب ہماری
اوالد۔۔ تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں کبنی عزپز ہوگی مج ھے۔۔۔ اور مج ھے ب نا ہے تم پھی نہت خوش
ہو وہ خرکت میں پھوال نہیں خب تم ہمارے چنے کو محسوس کر۔۔۔ “ انک خویصورت
مسکراہٹ اسکے ہوب نوں پر آپ ھری وہ ان آنکھوں میں دنک ھنا اس بنی خوشی کو محسوس کر رہا پ ھا
کے حجاب نے دوتوں ہاپھ سب نے پر ر کھے اسے خود سے دور دھک نال
” میرا نہیں نمہارا سب نمہارے ہیں میرا کونی نہیں نمہیں سکون کہاں مل نا ہے مج ھے خوش دنکھ
کر ہر رسنہ تو چ ھین ل نا مجھ سے ک نا نجانا ہے؟؟ یہ نجا جشکا نام حجاب سے نہیں اپراز سے
ہوگا۔۔ نہیں جا ہنے نمہاری یہ مہرنانی آگ میں چھونکو۔۔۔۔ “ اسکا اندر کا انل نا الوا آج پ ھٹ
گ نا۔۔ وہ ع ّصہ خو ناسور کی طرح اسکے رگوں میں دور رہا پ ھا وہ آج پرداست سے ناہر ہوگ نا۔۔۔
” سٹ اپ کویسا سوگ م نانی ہو دن رات؟؟ ک نا ک نا ہے میں نے؟؟ کس کو چ ھب نا میں
نے؟؟؟؟ ہر رسنہ موخود ہے نمہارے ناس تم وہ ناسکری ب ندی ہو جسے زمین و آسمان کی
دولت سے پھی توازا جانے تو ماتم کرنگی۔۔ “ اپراز کا ناڑا ہانی ہوگ نا ا نبے چنے کے نارے میں یہ
سب سن کر زندگی میں نہلی نار اسے کونی ابنی روح سے خڑی خوشی ملی پ ھا جسے حجاب ناثیر
نے نل پ ھر میں اسکی روح سے جدا کر دنا۔۔۔۔
” کویسی دولت تم جیسا شخص؟؟؟ “ وہ یفرت و حفارت سے جالنی
” ک نا خرانی ہے مجھ میں ک نا ک نا ہے میں نے خو نےبب ناد ماتم ب نانا ہے “ وہ اس سے اونجی
آواز میں جالنا۔۔۔
11
” تم۔۔ زندگی پرناد کی ہے میری۔۔۔ یفرت ہوگنی ہے آ نبے آپ سے تم جیسے یشنی کی ب نوی
ہوں یفرت ہے نمہارے ان ہاپھوں سے جس سے تم نے مج ھے نےیفاب ک نا یفرت ہے ان
ُ
عل یظ یظروں سے خو مج ھے ا نبے جسم میں جبنی محسوس ہونی ہیں۔۔ یفرت ہے نمہارے وخود سے
جس نے مج ھے میرے ماں ناپ کی یظروں میں سرم ندگی دنک ھنے پر مح نور ک نا۔۔۔۔۔۔ ک نا ک نا ہے
میں نے آج نک خو سب مج ھے س نانے ہیں نمہاری یظروں سے خود کو نجانا ،،،نمہارے لمس سے
خود کو مخقوظ رک ھا۔۔ نمہاری موخودگی سے ڈرنے ہوے اس جگہ پر جانے سے پرہیز ک نا ل نکن تم
نے۔۔۔ تم نے میرے نانا کو یسیر سے لگانا ،میری زندگی خرام کردی۔۔۔ مجھ سے سادی کی
تم خود ب ناؤ تم جیسا خرام ر سنے ب نانے واال مجھ جیسی ب نوی ڈپزرو کرنا ہے؟؟ نہیں نا اور میرے
ماں ناپ کو دنکھو سب خوش ہو رہے ہیں جیسے کجھ ہوا ہی نہیں میری یش ند سے میری سادی
کی ہے۔۔۔ “
وہ رونے ہوے زمین پر بببھ گنی اسکا دل آج سارا ع ناڑا یکال کر ہلکا ہوحکا پ ھا ل نکن۔۔ یہ درد
یہ درد تو اب پھی پ ھا۔۔۔۔
” کبھی آب ننہ دنکھو تو جاتو تم پھی پراپر کی زم ندار ہو سرط رکھی پھی تم نے خود ،آخر وقت میں
اس سے مکر گ ئیں ،ہر علطی کا ازاال کرنے کی کوشش کی ہے یفاب ا نارا پ ھا تو کسی کو
ب
دنک ھنے نہیں دنا وہاں میرے عالوہ سب بیج ھے پھے کسی نے نمہارا جہرہ نہیں دنک ھا تم آگے ببھی
ہونی پ ھیں۔۔۔۔ “ اپراز نے سرد لہجہ میں کہکر قہر آلودہ نگ ھاؤں سے رونی نالکنی اب نی ب نوی کو
دنک ھا۔۔۔ پ ھر سر ہاپھوں میں پ ھام کر اب نا ع ّصہ کنیرول ک نا یہ لڑک ناں نل پ ھر میں رو کر ع ّصہ
12
کسی چ ھاک کی طرح ببب ھا د بئیں ہیں وہ پھی ا نبے آپ کو سو گال نوں سے توازا اسکے ساپھ یبچے
ببب ھا۔۔۔
” خرام ر سنے؟؟؟ حجاب خود سے توچھو تم سے یفرت کے ناوخود یفرت نہیں کر نا نا نمہاری
موخودگی نے ندلہ ہے مج ھے۔۔۔۔ دنکھو تم نمہارے آنے کے یعد میں نے سراب نہیں نی
کہیں نہیں گ نا صرف نمہاری موخودگی مج ھے سکون نحشنی ہے بیس دن میں وہاں ناگل ہوگ نا پ ھا
نلیز حجاب کمیروماپز کرلو۔۔ اس طرح ہم دوتوں خوش نہیں رہ نابیں گنے۔۔“ اپراز نے مح نت
سے اسکے دوتوں ہاپھ پ ھام کر کہا
” میں نہیں تم اور یقین جاتو نہت سکون مل یگا مج ھے۔۔“
حجاب نے آیسوں پ ھری آنکھوں سے یفرت سے اسے دنک ھا
” مح نت کرنا ہوں تم سے۔۔۔ “ وہ نےیسی سے توال ک نا اپراز ج نات کی حجاب ناثیر کی یظروں
میں ک نا کونی ونل نو نہیں؟؟
حینمہ ن ل پ ھ
” یفرت کی اب نہا ہونی نا یں د ک ھانی ع نت نی ہوں ا یسے مح نت پر۔۔۔ “ وہ عرانی۔۔۔ وہ
خو اسے زندگی سمجھ بب ب ھا پ ھا اسکی یظروں میں منی کی دھول پراپر پھی نا پ ھا؟؟؟ اپراز کے خواس
مفلوج ہو گنے اسے لگا آج زندگی اس سے نہت دور جلی گنی نہت دور جسے وہ ہاپھ لگاے گا تو
دھول ین کر منی میں مل جانے گی۔۔۔۔۔۔یظریں چ ھکانے وہ ضیط کی اب نہاوں پر پ ھا۔۔
کسی نبے چنے کی طرح اسکا دل رو رہا پ ھا ابنی ہی ب نوی کے ہاپھوں ایسی عزت؟؟؟ ک نا گ ناہ
پ ھا اسکا ب نوی سے مح نت؟؟ جس راہ پر اس نے قدم ر کھے پھے فسمت نے خود ب نانا پ ھا وہ راہ
ن
نمہیں گمراہی سے یکالے گی پ ھر نہذلت ک نوں؟؟؟؟ نکدم اسکی آ ک ھیں خون آلودہ ہوگ ئیں ا سنے
13
یظر اپ ھا کر دنک ھا تو وہ رو رہی پھی اب نی زندگی پر ماتم کر رہی پھی اپراز نے توری فوت سے اسکا
خیڑا شحنی سے دتوجا۔۔۔
” تم حجاب ناثیر ہر نار تم نے مج ھے صد دالنی ہے میں ج نوان سے ایسان نمہارے لنے ب نا پ ھا
ل نکن تم اس التق نہیں۔۔ میری مح نت کے التق نہیں تم۔۔۔۔ آج سے دنک ھنا اپراز ج نات
کون پ ھا؟؟ کیسا پ ھا؟؟ اور ک نوں پ ھا ؟؟؟ آج انک غورت نے دوسری نار مج ھے توڑا ہے تم
غوربیں ب نوی نبے کے قانل ہی نہیں ہو “ الل ایگارہ ہونی آنکھوں کو دنکھ کر حجاب کابپ
گنی۔۔۔
اسکے خیڑے کو۔ آزاد کرنا وہ زہر اسکے کاتوں میں اگل کر جا حکا پ ھا اسکے اندر کی آگ کا ب نا
حجاب کو بب لگا خب اس نے ناس پڑا مونانل توری فوت سے ڈریش نگ کے سیسے پر مارا خو
اپراز کے دل کی طرح جک نا خوڑ ہوگ نا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” ذل نل غورت “
اپراز نار بب نل کے ناس ببب ھا سراب کے یسے میں ُدت پ ھا جہاں نہت سے لوگ سراب کے
ُ
یسے میں مست خود سے ب یگایہ ہونے اِ دھر ادھر ھوم رہے ھے۔۔۔۔ اسکا دوست ع ناس
پ چ
ناس ہی ببب ھا پ ھا خو اسکی ایگارے پرسانی یگاہؤں سے نہت کجھ جان حکا پ ھا۔ یس انک نار
ّ
عصے کی وجہ توچھی تو اپراز کی دھاڑ کے ساپھ گالس پھی جک نا خور ہوکر اس کے عصے کی اب نہا
ب نان کر گ نا۔۔۔۔اسکا ع ّصہ سا منے ببب ھے ب ندے کے ہوش اڑا د بنا اب پھی کونی بیسرا گالس
اس نے توڑا پ ھا۔۔۔۔
14
” رازی“
ُ
” یفرت ہے مج ھے اس ذل نل غورت سے ثیر پھی پڑے بب پھی۔۔۔۔ “ اپراز نے دابت بیشنے
کہا ل نکن نکدم سر جکرانے سے نافی کے الفاظ اسکے منہ میں ہی رہ گنے ع ناس نے چ ھٹ سے
اسکا ہاپھ پ ھاما اپراز کو نکدم ہر م یظر دھ ندھال یظر آرہا پ ھا اسکا سر پ ھاری ہو رہا پ ھا ک نونکہ آج کافی
دتوں یعد اس نے پ ھر سے یہ خرام سے منہ سے لگانی پھی۔۔۔۔۔۔۔
” اپراز تو جل میرے ساپھ۔۔۔ “ ع ناس نے اسے سہارا دنکر اپ ھانا اور قدم قدم جل نا سب کو
ساب نڈ نے کرنا کلب کی سیڑناں خڑنا اوپر لے آنا۔۔ اوپر آنے کہیں نار اپراز کے قدم لڑک ھڑانے
جسے ع ناس نے سمب ھاال۔۔ اوپر آنے ہی ع ناس نے ابنی ج نب سے کی یکالی اکیر ان سب
دوسنوں کے ناس یہ کی ہونی خو عام الکس کو انالک کرنی۔۔ ع ناس نے "کی" کی مدد سے
الک کھوال اور اپراز کے ڈگمگانے قدموں کا سہارا بب نے ہوے اسے ب نڈ پر ل نانا۔۔ اسکی جالت دنکھ
ع ناس کو آج عح نب سا لگ رہا پ ھا عام دتوں سے ہٹ کے وہ کبھی اب نا ع ّصہ نہیں کرنا پ ھا
ّ
آج اس نے عصے میں نے در نے گالس توڑے ،وثیر سے ندنمیزی کی ع ناس کی سمجھ سے
ناہر پ ھا آخر ہوا ک نا ہے اسکے ساپھ۔۔۔۔۔
ع ناس نے جلدی سے فون یکاال اور انک نمیر ڈانل کرنے ہی فون کان سے لگانا۔۔۔۔۔
” ہ نلو ایکل!!! “
” ہاں ع ناس؟؟ “ دوسری طرف ج نات صاخب کی بب ند میں ڈونی آواز آنی۔۔۔
” ایکل وہ رازی نے آج کجھ زنادہ نی لی ہے اور آج عح نب خرک ئیں کر رہا ہے یبچے وثیر سے
پھی لڑ کے آنا ہے “ ع ناس کے لہچے میں ج نات صاخب کو پریسانی صاف محسوس ہونی۔۔
15
ا نکے لنے یہ عام نات پھی وہ اسے گ ھر النے کا کہنے لگے پھے کے نکدم ا نکے ہوب نوں پر
ُ
سیطانی مسکراہٹ آن پ ھری انک ج نال آنے ہی ایکا دل خوشی سے اچ ھل پڑا۔۔۔
ً
” ع ناس انک کام کرو اپراز کو وہیں چھوڑ کے تم گ ھر جلے جاؤ میں دنکھ لویگا تم فورا سے یکلو “
وہ ب نڈ سے اپھ ک ھڑے ہوے۔ فبیجہ اب نی گہری بب ند میں پھی کے ایکا اپ ھنا محسوس نا
کرسکیں۔۔
” ل نکن ایکل “ ع ناس کو ج نات صاخب کا رویہ پریسان کر رہا پ ھا رازی کو نہاں اک نال چھوڑنے
ن س ن ُ
میں حظرہ پ ھا وہ یسے میں ک نا کر جا نا ہے اسے خود اندازہ یں اب ع ناس کو مجھ یں آرہا
ہ ہ
پ ھا ک نا کرے۔۔۔۔
” ڈو آپز آئ سے “ ج نات صاخب کی سرد آواز سن کر وہ توکھال نا ہوا سر ہاں میں ہال گ نا۔۔۔۔ ”
خی۔۔۔خی۔۔۔ “ ع ناس فون رکھ کر واسروم میں گھسس گ نا اسکی چ ھنی جس اسے کجھ علط
ہونے کا امکان دے رہی پھی۔۔۔۔
” مہک “ ج نات صاخب نے ع ّناس کا فون رک ھنے ہی مہک کو کال کی اور نالکونی کا دروازہ
کھول کر وہاں آک ھڑے ہوے
” کلب میں رازی اک نال ہے کجھ ایسا کرو اسکی ب نوی ظالق لبنے میں نل نا لگانے “ ج نات
صاخب کے ہوب نوں پر سیطانی مسکراہٹ پھی دوسری طرف مہک کی آنکھوں میں انک
ُ ُ
سیطانی چمک اپ ھری اشی نل کا تو اب یطار پ ھا اسے۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
16
وہ گ ھب نوں میں سر دنے شسک اپھی وہ کیسے انک ع ناش کی مح نت پر یقین لے آنی جسے خود
اس نے لڑک نوں کے ساپھ دنک ھا ہے کنی نار تونی میں نہاں نک کے گ ھر میں وہ مہک کو
ب نڈروم میں لے جا رہا پ ھا یہ سب اسکے کاتوں نے س نا پ ھا۔۔ پ ھر کیسے وہ اس شخص پر اعب نار
کرنی جشکا نا دین ہے نا انمان۔۔
اس وقت حجاب کو دادو کی ناد آرہی پھی خو اسکے جانے سے اگلے دن ہی گاؤں جلیں گ ئیں
کاش وہ نہاں ہونی اور حجاب ا نکے سا منے اب نا دکھ ب نان کر سکنی اسکے آ نبے ماں ناپ نک نے
اس سے منہ پ ھیر ل نا سب بنی خوشی میں مدخوش اسے پھول جکے پھے۔۔۔ حجاب نے اپھ کر
وصو کر کے نماز ادا کی اور ب نڈ پر آکر ل نٹ گنی کمرے کی جالت اپھی پھی ویسی ہی پھی خو
ّ
اپراز ج نات ا نبے عصے کی سدت میں ب نا گ نا پ ھا۔۔۔
☆☆.............☆.............
ن
وہ کی جین ایگلی یہ گھوم نا ھوا گ ھر میں داجل ھوا سا منے ہی ج نات صاخب سر پ ھامے آ ک ھیں
موندے رنل نکش نگ خنیر یہ ببب ھے آہسنہ آہسنہ چھول رہے پھے ،اپراز مسکرا نا ہوا دھبمے قدم اپ ھا نا
ا نکے فربب آنا اور انک ناؤں رکھ کہ کرشی کو ہلنے سے روک دنا اسکے اس عمل یہ جہاں ج نات
ن ہ ن ی ق پ ہ پ ن ک ھ کن
صاخب آ یں ھولے اسے د کھ رہے ھے و یں اپراز ھی یح م ند ظروں سے ا یں د کھ رہا
پ ھا۔۔ اسکے ہوبٹ ج نت کی خوشی میں گ نگ نا رہے پھے۔۔۔۔
17
ا یسے لہرا کہ تو روپرو آگنی
ا یسے لہرا کہ تو روپرو آگنی
دھڑک ئیں نے نجاسا پڑ نبے لگیں
دھڑک ئیں نے نجاسا پڑ نبے لگیں
ثیر ایسا لگا درد ایسا حگا
ثیر ایسا لگا درد ایسا حگا
خوٹ دل یہ لگی خو مزہ آگ نا!!!!!
ج نات صاخب نے مب ھناں بب یچ لیں۔
” یہ خرکت نمہاری پھی نا؟؟ “
” اوف کورس ڈنڈ سیطان کی رگوں میں سیطان کا ہی خون دوڑنا ہے۔۔۔ “ ج نت کی خوشی
ن
میں چمکنی آ ک ھیں اور ہوب نوں پر سیطانی مسکراہٹ ،ج نات صاخب نک نک بب نے کی آنکھوں
میں دنکھ رہے پھے یہ مسکراہٹ اس وقت انہیں زہر لگ رہی پھی۔۔۔۔
” میری عزت کا ج نال نہیں آنا؟؟؟ ندنام کرنا جا ہنے پھے ا نبے ناپ کو؟؟ “ ان کے لہچے
میں ہارے ہونے خواری کی شی سکش نگی پھی ۔۔۔
” یہ عزت نا سہرت خو عزت ب یچ کے کمانی ہے؟؟؟ اور وہ دو نکے کی لڑکی اس کمب نے کی ببنی
پھی نا؟؟ اب دنک ھنا کیسے اس کمب نے کا نماسا ب نا نا ہوں۔۔۔ “ اپراز کا لہجہ ج نان کی طرح شحت
پ ھا جہرے کے ناپرات شحت پھے۔۔۔۔۔
” اپراز ک نوں مج ھے پرناد کرنے پر نلے ہو ک نا جا ہنے ہو آخر
18
تم؟؟ “ وہ نےیسی کی اب نہا پر پھے اپراز کا انک قدم انہیں کڑوروں کا یقصان دے سک نا
ہے۔۔۔
” جیسے میں آپ کی پرس نل الیف میں دجل اندازی نہیں کرنا و یسے ہی آپ پھی مجھ سے،،،
میری الیف سے میری ب نوی میری زندگی سے دور رہیں۔۔ وریہ میں پرناد کرنے سے نہلے سوج نا
ن
نہیں “ بب ھر کو مات د بنا شحت لہجہ ایگارے پرسانی آ ک ھیں ایکا کھال منہ ب ند کر گ ئیں۔۔ سیرہ
سال کا پ ھا ایکا بب نا خب ڈنڈ کرنے کرنے نہیں پ ھک نا پ ھا ا نکے آگے بیج ھے گھوم نا ایکا ہر کہا اب نا
فرض سمجھ کے مانگ نا اور اب خب وہ اسے ابنی دب نا میں لے آنے تو اب وہ ایکا ناپ ین ببب ھا
ہے۔۔۔۔
” گڈ نانے ڈنڈ آپ کی نہو کو میرے یعیر بب ند نہیں آنی “ شحت ناپرات نکدم پرم پڑ گنے وہ
مسکرا نا ہوا ثیر ہ نا نا سا منے رکھی فروٹ یسکٹ کی طرف پڑھا اسکا ناپ بیج ھے سے اسے دنک ھنا رہا خو
اب یسکٹ میں سے چ ھری یکال کر ا نبے کمرے کی طرف اوپر پڑھ رہا پ ھا۔۔۔
” اپراز ک نا کر رہے ہو؟؟ “ اسکا ناپ جافو دنکھ کر خوفزدہ ہوگ نا ایکا بب نا ا نکے جسم سے جان
یکا لنے کے در یہ پ ھا ابنی ان خرک نوں سے۔۔
” رہل نکس ڈنڈ خود کسی نہیں کر رہا یہ آپ کی نہو کے لنے ہے نہت تولنی ہے آج تو زنان ہی
کاٹ دویگا یہ رہ نگی زنان یہ ہوگی جکجک “ اپراز نے سرے سے انہیں یظرانداز ک نا ج نات
صاخب اسکی یست دنک ھنے رہ گنے خو ثیزی سے سیڑناں خڑنا اوپر جا حکا پ ھا وہ شچ تول نا پ ھا ج نات
صاخب جا نبے پھے اور اب پھی یہ جان کر پر سکون ہوگے کے کم سے کم خود کو یقصان
نہیں نہیجانے گا۔۔۔۔
19
☆☆.............☆.............
دروازے کے ناس آکر وہ روکا اسے رات والی ابنی ب نوفوفی ناد آنی وہ اسکے سا منے چ ھکا پ ھا اظہار
ک نا پ ھا اس مغرور لڑکی کے سا منے جس کی رگ رگ سے وہ واقف پ ھا۔۔۔ سو جنے ہی اسکی
دماغ کی یس پ ھب نے لگنی آخر وہ ہے کون؟؟؟ اپراز ج نات کو نکر د نبے والی معمولی لڑکی؟؟ جسے
جاص اس نے خود ا نبے رویہ سے ب نانا۔۔ ل نکن عام وہ خود ا نبے رویہ سے اسکی یظروں میں ین
گنی وہ ہب نڈل گھما نا اندر داجل ہوا۔۔۔
اسے آج کی نےعزنی کا ندال لب نا ہے وریہ نل نل وہ خود کو یکل یف د نبے گزارے گا یہ دل
کا درد اسے مار د یگا۔۔۔
اندر آنے ہی اسکی یظر نےخیر سونی ابنی ب نوی پر پڑی اسے نے سکون کر کے وہ خود پر سکون
بب ند سو رہی پھی؟؟ اسے پر سکون دنکھ اپراز کی آنکھوں میں نجل ناں ہی نجل ناں کوندنے لگی
پ ھیں۔ جہرے پر سرد مہری چ ھا گنی۔ اپراز نے دروازہ توری ظاقت لگا کر ب ند ک نا۔ اس ثیز آواز
ب
سے حجاب نکدم ڈر کے اپھ ببھی سا منے اپراز کو دنکھ کر اس نے دابت بیسے اس سے نہلے
کے وہ ا نبے کب نلے الفاظوں کے ثیر اسکے وخود میں ب نوست کرے اپراز لڑک ھڑا نا ہوا اسکے فربب
جال آنا۔۔۔۔
آج وہ حجاب کو اشی کے ہب ھنار سے مار د یگا یشہ۔۔۔؟؟؟
” تم۔۔۔ “ وہ اسے ا نبے سا منے دنکھ کر یفرت سے منہ پ ھیر گنی
20
” ک نا کہا “ وہ ب نڈ پر نانگیں س ندھی کر کے لب نی ہونی پھی۔ اپراز نے چ ھک کر اسکا جہرہ دتوجا
ساپھ دوسرے ہاپھ میں نکڑا جافو اسکی آنکھوں کے سا منے لہرانا حجاب کے سنی تو جافو دنک ھنے
ً
ہی گم ہوگنی وریہ اسکی سرٹ سے آنی سراب کی تو سے یقب نا وہ ناک پر ہاپھ رکھ د بنی۔۔۔۔
” تم۔۔۔ تم نے۔۔۔ مجھ۔۔۔ مج ھے۔۔۔ڈر۔۔ڈرا دنا وہ۔۔۔دروازہ میں۔۔۔ڈر گنی۔۔“ پھوک
یگلنے نامشکل اسکے ہلق سے الفاظ پرآمد ہوے۔۔وہ کسی مغصوم خڑنا کی طرح کابپ رہی
پھی۔۔ اپراز کی آنکھوں میں اس وقت ع ّصہ ،آگ ،وجست ،اب یفام ک نا کجھ نا پ ھا اس لڑکی نے
ہر نار اسے توڑا پ ھا۔۔۔۔
” سکر کرو ق نل نہیں ک نا۔۔۔ خیر وہی کرنے آنا ہوں “ اس کا لہجہ آگ کو مات دے رہا
پ ھا۔۔۔۔
” ک نا ک نا۔۔ت۔۔۔تم۔۔۔ مج ھے ما۔۔۔مارو۔۔ گنے؟؟ “ خوف سے اسکے خواس سلب ہو رہے
پھے۔۔ وہ ثیزی سے اسکا ہاپھ چ ھنکنی اپھ ک ھڑی ہوے جیسے اپھی وہ اس جافو سے اسکی گردن
کاٹ د یگا اپراز نے انک نل لگاے یعیر اسکی کمر جکڑی۔۔۔۔
” پ ھر تم کہا؟؟؟ ۔۔ “ وہ کسی پھوکے سیر کی طرح دھاڑا۔ آج وہ اس سے سارے جساب
ن
لب نے کے در پر پ ھا۔۔۔خوف سے پ ھنلی آ ک ھیں ان یفرت پ ھری آنکھوں سے نکرابیں تو حجاب کو
سہی مع نوں میں نانی ناد آگنی۔۔۔۔۔
” آپ تولو “ اسکی دھاڑ سے وہ خی جان سے کابپ اپھی
” آپ۔۔ آپ۔۔ “ خوف سے پ ھنی آنکھوں میں نا جا ہنے ہوے پھی ہلکی نمی ثیرنے لگی۔۔۔۔
21
” نہت تولنی ہو نمہاری یہ زنان کاتوں نا خویصورت گردن۔۔ “ وہ زنان اور گردن کی طرف
آنکھوں سے اسارہ کرکے دابت بیشنے ہوے توال۔۔ جافو کی توک اس کی آنکھ کے فربب ال کر
وہ اسکی روح ق نا کر گ نا۔۔
” مج۔۔ مج ھے ما۔۔۔مار۔۔ماریں۔۔ گنے۔۔ ما۔۔میں۔۔آ۔۔آپ کی۔۔ب نوی۔۔ ہوں “ غیر جاصر
دماغ ک نا نلوال رہا پ ھا حجاب کو اندازہ نہیں پ ھا اپراز کا جہاں اسکے لقظوں سے دماغ گھوما وہیں
اسکے ہوب نوں پر زچمی مسکراہٹ ر بنگی۔۔۔
” ناد آگ نا۔۔۔ب نوی۔۔ہو؟؟ ب نا ہے انک دقع یسے میں میں نے ا نبے دوست کی ایگلی۔۔ کانی
پھی۔۔۔۔نمہا۔۔۔نمہاری پھی کاتوں۔۔ “
موت کا م یظر بیش کرنے اپراز کا دل جہاں پر سکون ہوا اسے خوف میں دنکھ کر۔۔۔۔ وہیں
حجاب کا جہرہ ” ایگلی “ سن کر سف ند پڑ گ نا۔۔۔
ّ
” نہیں۔۔۔نہیں نلیز۔۔میں س۔۔سوری کر۔۔کرنی۔۔۔ہوں۔۔میں عصے میں پھی “ کا بب نے
ہاپھوں سے اس نے اب نا پ ھنڈا پڑنا ہاپھ اپراز کے ک ندھے پر رک ھا جیسے موت کے دغوندار سے
ہی ب ناہ مانگ رہی ہو آخر نہی تو ہے اسے نجانے واال۔۔۔۔۔
ّ
”عصے۔۔۔میں ایسان۔۔شچ۔۔تول نا ہے۔۔جلو اب ذرا۔۔ سزا۔۔
پ ھگ نو۔۔ نہاں بببھو۔۔اگر اپھی نا دور سے جافو پ ھنک کر مارویگا۔۔۔ “ اپراز نے سرد لہچے میں
س
کہکر لہو رنگ آنکھوں سے اسے دنک ھنے چ ھ یکا دنکر چھوڑا حجاب اس قدر ہمی ہونی پھی کے ببب ھ نا
ناد ہی نہیں رہا اپراز نے خود ہی اسے بب ھانا جہرے کے اپھی پھی بب ھرنلی ناپرات پھے۔ وہ نل نا
22
اور کمرے کا دروازہ الک ک نا اور اوپر سے ک نڈی لگانی ناکے حجاب کے راہ فرار کے نمام را سنے
ب ند ہوجابیں۔۔۔۔
” ہاں۔۔اب۔۔اپھو نہاں مجازی جدا ببب ھے گا۔۔۔ “ وہ فربب آکر اسکا نازو دتوچے اسے اپ ھا حکا
پ ھا خود وہیں حجاب کی جگہ پر ُپر سکون ہوکر لب نا پ ھا جہاں وہ اسے نےسکون کر کے لبنی
پھی۔۔۔
” نہت اچھی لگ رہی جلو مرغی ب نو۔۔ “ وہ لب نا ہوا جافو ہاپھ میں لنے اسے جکم دے رہا
پ ھا۔۔۔
” مرغی؟؟ و۔۔وہ۔۔تو۔۔ نہیں آنی “ جہاں مرغی سن کر اسکا گلہ جسک ہوا وہیں جافو دنکھ
کر رواں رواں کابپ اپ ھا۔۔۔
” ب ناؤں نمہیں؟؟ “ وہ اپ ھنے لگا کے حجاب کے آیسوں یہ یکلے۔۔
” مجھ۔۔۔مج ھے۔۔۔شچ۔۔ما۔۔۔میں نہیں آ نا۔۔۔ “ وہ ہجکی ل نکر رودی۔۔۔۔وہ اسکے سا منے
ک ھڑی پ ھر پ ھر کابپ رہی پھی اور اپراز دل ہی دل میں خود کو پرسکون کرنے کی نےجا
کوشش کر رہا پ ھا۔۔۔۔
” رو ک نوں رہی ہو۔۔۔ جلو اپ ھک پ ھب نک کرو۔۔ نا۔۔ وہ۔۔۔ پھی محیرمہ کو نہیں آنی۔۔ کرو “
سرد لہچے میں کہکر آخر میں وہ دھاڑ اپ ھا۔۔۔
” ما۔۔۔میں۔۔ سوری کرنی ہوں نلیز آئ اتم سوری۔۔ “ حجاب نے ناقاعدہ ہاپھ چھوڑے اپراز
کو یقین نا آنا وہ اس سے اس قدر خوفزدہ ہوگنی کے ہاپھ۔۔۔۔
23
” کر ک نوں نہیں رہیں؟؟ “ وہ نےرچم ب نا ہوا پ ھا آخر اس لڑکی نے کہاں پروا کی پھی اسکے
آیسوں کی؟؟؟
ّ
” مج ھے سرم آرہی۔۔ “ رونے ہوے وہ عصے سے تولی ناجا ہنے ہوے پھی اپراز کے ہوب نوں کو
مسکراہٹ چ ھو گنی خو نل پ ھر میں عابب ہوگنی۔۔۔۔
ن
” زنان جالنے وقت آنی پھی؟؟ “ آ ک ھیں سکوڑ کر اسے گھورنے وہ توچھ رہا پ ھا۔۔۔۔
” میں مرجاتونگی۔۔ “ وہ آیسوں تونج ھنے اسے وارب نگ دے رہی پھی۔۔ کے اس ڈر سے خب ب ند
ہوگا نا دل تو رونے رہ نا میرے بیج ھے۔۔۔۔۔
” مر تو مجھ جیسے ناناک ایسان سے سادی کرنے وقت گ ئیں پ ھیں۔۔۔ جلو۔۔ فرج سے پ ھنڈا
نانی الؤ۔۔۔ “ اسکی غیر ہونی جالت دنکھ کر وہ کجھ پرم پڑ گ نا۔۔ یہ لڑکی واقعی اپراز ج نات کی
کمزوری ین جکی پھی۔۔۔حجاب جلدی سے سکر کرنی فرج سے نانی لب نے جلی گنی ل نکن اسکا دل
اب نا خوفزدہ پ ھا کے وہ نل پ ھر پھی اسکی پرداست سے ناہر پ ھا اس لنے نمو نانی ب نا کر وہ اسکے
سا منے جاصر ہونی۔۔۔
” یہ ک نا؟؟ نانی کہا پ ھا نا جاہل ہو؟؟ “ وہ نمو نانی کا انک گھوبٹ پڑھ کے ندمزہ ہوگ نا۔۔۔۔۔
” اس سے یشہ اپرے گا آپ جلدی سے نی لیں “ اسکی سرد مہری کو ان س نا کرنی وہ چ ھٹ
سے تولی۔۔۔۔۔
ن
” میرے ساپھ دھوکہ اب تو نمہاری آ ک ھیں یکالوں گا “
” سوری۔۔ سوری نلیز۔۔۔ مج ھے نہیں۔۔۔ مارو۔۔۔ مج ھے نہت۔۔۔ ڈر لگ نا۔۔۔۔ “ وہ اپ ھنے لگا
پ ھا کے حجاب نانچ قدم بیج ھے ہونی اسکی ثیزی دنکھ وہ قہقہ لگانے رکا۔۔۔۔۔ اور کہیں وایس
24
اس خوفزدہ خڑنا کے جسن میں کھو گ نا۔۔ اسکے منہ سے یکلنے اگلے لقظوں نے حجاب کو آسمان
سے زمین پڑ ب یکا۔۔۔۔
” نمہیں ب نا ہے تم نہت خویصورت ہو پر افسوس خوب سیرت نہیں۔۔۔“ نہلی دقع حجاب کو
اپراز کے لقظوں نے مارا پ ھا اور اسکی آنکھوں میں امڈنی یفرت نے۔۔۔
” جاکر ابنی جگہ پر لب نو اور مجھ سے نہلے سونی نا تو گال کاٹ دویگا۔۔۔ “ مزند اس کے جال سے
نح نے کے لنے اپراز نے اسے اگال جکم س نانا جسے سن کر حجاب کو اپراز کے لقظ پھول گنے۔۔
خوشی اسکے جہرے سے ع ناں پھی۔۔
” خی۔۔۔ خی “ چ ھٹ سے دوسری ساب نڈ آنے کے لنے قدم پڑھانے کے اپراز کی گرج دار
آواز کمرے میں گونجی۔۔۔۔
” تولو جیسے آپ کہیں۔۔ “
” جیسے۔۔۔ آپ۔۔۔۔کہیں۔۔۔ “ اسکے لقظ دہرانے وہ ابنی جگہ پر آکر لبنی ل نکن بب ند میں
چھولنی وہ سونی نا پھی خوف اپھی پھی ظاری پ ھا اور خب وہ سبمگر سونا بب حجاب کی جان میں
جان آئ اور دھیرے سے اسکے ہاپھ سے جافو ل نکر ب نڈ کے یبچے پ ھب یکا اور پر سکون ہوکر ل نٹ
گبنی
☆☆.............☆.............
25
صیح وہ اپراز کے اپ ھنے سے نہلے ہی ب نار ہوکر تونی جلی آنی۔ دن پ ھر ل نکخرز ل نکر اسکی طب یعت
اچھی جاصی خراب ہوگنی۔ وہ گ ھر آنی تو اپراز اسے سونا ہوا مال دن خڑے نک وہ سونا ہوا پ ھا نہلی
نار حجاب کو عح نب لگا ل نکن یہ نہلی نار نہیں پ ھا نلکے یہ مسلسل جل نا گ نا وہ سغر و ساعری اور
وہ دتوانگی مح نت پ ھرے الفاظ نجانے کہاں جا سونے پھے؟؟ وہ دن نک سونا اور راتوں کو
عابب رہ نا۔۔ح جاب کو اب اجساس ہو رہا پ ھا وقت ندال ہے ،وہ وقت خو اسے ندپرین لگ نا پ ھا آج
سہی مع نوں میں اسے خوش گوار لگا اسے مح نت نہیں پھی اپراز سے نا اسکی صرورت یس اسے
یہ اپراز عح نب لگ نا خو خود میں رہ نا نا اسے دنک ھنا نا سرارت پ ھرے چملے اسکی سماع نوں سے
گزارنا۔۔ انک دو نار ج نات صاخب نک نے حجاب سے اپراز کی اجانک سے ندلنی جالت کا توچ ھا
ل نکن حجاب خپ رہی اسکے ناس کونی خواب یہ پ ھا گزرنے وقت کے ساپھ جہاں اسکا سرانا
پ ھاری ہوا پ ھا وہاں اپراز ج نات اس بنی خوشی کو پھول حکا پ ھا۔۔۔۔۔۔
آمنہ نے یہ گڈ ب نوز فب یجہ کو دی جسکے یعد ہونا ک نا پ ھا توکرانی کو جاص حجاب کی صحت کا ج نال
رک ھنے کو کہا گ نا مہوش پھی اب حجاب سے ڈپر ناتم پر تورملی نات کرلبنی اس خوش خیری نے
پرانی دسمنی پ ھال دی۔۔ دادو نے پھی گاؤں سے آکر اسے ڈھیر سارا ب نار ک نا اور مح نلف فسم کی
خیزیں ب نوا کر پ ھخوابیں۔۔۔ سب سہی پ ھا ل نکن وہ ہمشفر اب سبمگر ین کے رہ گ نا
م
پ ھا۔۔۔گزرنے وقت کے ساپھ اپراز ج نات کمل ابنی نہجان اسکے سا منے ندل حکا پ ھا ساند یہ
وہی اپراز پ ھا خو حجاب ناثیر کی آمد سے نہلے پ ھا۔۔۔
” تم ج نک اپ کروانے ک نوں نہیں گ ئیں؟؟ “ آج دوسرا دن پ ھا خب اسے ہسب نال سے
کال آنی کل ہی اسے ڈاکیر نے نالنا پ ھا ل نکن جان توچھ کر وہ گنی نہیں۔۔ اور اب اپراز
26
کمرے میں آنے ہی اسکا سر ک ھا رہا پ ھا۔۔۔۔ حجاب نے اسکی آواز سبنے ہی سب سے نہلے
دو بنا اپ ھا کے نہ نا۔۔۔۔۔
” تم سے مطلب؟؟ “ چ ھٹ سے خواب آنا پ ھا و یسے ہی ک نڈیسن ایسی پھی کے وہ چھونی
چھونی ناتوں پر خڑنی۔۔۔
مج س
ن ن ھ
” یہ زنان کسی دن کاٹ دویگا۔۔۔ تم ک نا نی ہو انجان ہوں م سے؟؟ ل ل کی خیر
ت
رک ھنا ہوں اپھو جلو میرے ساپھ۔۔۔ “ وہ اسکے فربب آکر سرد لہجہ میں توال ساپھ نازو نکڑ کے
اپ ھانا۔۔ حجاب اسکی نات ان سنی کرنی ک ھڑی رہی اپراز نے الماری سے ع نانا یکاال اور اسکے
سا منے رک ھا۔۔۔
” میرا دماغ خراب کرنے کی صرورت نہیں نہن کر یبچے آؤ میں گاڑی میں اب یطار کر رہا
ہوں۔۔۔۔ نانچ م نٹ میں نا آنی تو جدا کی فسم میرے ہاپھوں سے نخو گی نہیں “ اسے ُپرے
منہ ب نا نا دنکھ وہ شحنی سے توال اور کار کی جانی ل نکر یبچے جال گ نا۔۔۔ اسکا ع ّصہ دنکھ ناجار وہ ع نانا
نہن کر اسکے ساپھ ہسب نال آگنی۔۔۔۔۔۔
اپراز اسے ب نانے یعیر نجانے کہاں جال گ نا پ ھا۔ نہلے چھونی چھونی نات اسے ب نا نا پ ھا ل نکن خب
سے حجاب نے اسکی مح نت کو پ ھکرانا پ ھا بب سے اس نے اپراز کو ہیشنے ہوے نہیں دنک ھا
ان گزرنے مہب نوں میں دادی پھی انک دو نار آکر رہ گ ئیں حجاب صرف اپراز کو ب نگ کرنے
کے لنے ا نکے ساپھ سونے لگی ل نکن اپراز نے اف نک یہ کی اور نہی نات حجاب کو ا نبے
جسارے کا اجساس دال گنی۔ آج ص یح سے و یسے ہی اسکی طب یعت پ ھنک نہیں پھی اور اپراز
27
ان آخری دتوں میں اسے ب نا ب نانے جال گ نا۔۔۔ صیح سے ا سنے اپراز کو گ ھر میں ہی نہیں دنک ھا
نجانے کہاں پ ھا وہ؟؟؟۔۔۔۔
ب
” آ۔۔۔ “ حجاب ج نات صاخب مہوش اور فب یجہ کے ساپھ ڈابب نگ بب نل پر ببھی ڈپر کر رہی
پھی کے اجانک اسکی جالت نگڑ گنی درد سے وہ نےجال ہو رہی پھی۔۔
” حجاب ک نا ہوا۔۔ ڈرب نور “ سب سے نہلے مہوش کو ہوش آنا وریہ اسکی جیخ نے ا نکے خواس اڑا
ج مجس
دنے وہ اپھ کے اسکی نگڑنی جالت ھنی اور یحنی ہوی ڈرب نور کو آواز د نبے گی۔ پ ھر وہ
ل
بب نوں اسے ہسب نال لے آنے جہاں ڈل نوری کے یعد ڈاکیر نے خڑواں نخوں کی آمد کی خوش
خیری دی فبیجہ تو سب نے ہی مہوش سے ل نٹ گنی اور دوتوں نے آج نہلی دقع حجاب کو مح نت
ناش یظروں سے دنک ھنے ہوے دوتوں نخوں کی آمد کی خوش خیری دی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“ حجاب تم سو جاؤ چنے اپھی انک گ ھبنے یعد ملیں گنے۔۔ “
مہوش نے پرمی سے اسکے ڈرپ لگے ہاپھوں پر ہاپھ رک ھنے کہا۔۔۔
” ہمم۔۔۔ “ حجاب ہلکا سا مسکرانی مہوش اسے الکھ س نانے ل نکن حجاب نے کبھی ُپرا نہیں مانا
وہ اولین دتوں سے جاب نی ہے مہوش ا نبے پ ھانی کے لنے کبنی توزیسنو ہے۔۔۔۔
” ب نا ہے حجاب میں ابنی انکساب ئب نڈ پھی کے ب نا نہیں سکنی کب سے مج ھے ایکا اب یطار پ ھا۔۔۔ “
مہوش اور پھی نہت کجھ تول رہی پھی ل نکن حجاب کی نلکیں پ ھاری ہونے لگیں پ ھکن کی وجہ
سے کب اس پر بب ند عالب ہونی اسے ب نا یہ جال ل نکن بب ند میں پھی اسے اب نی بیسانی پر دھک نا
28
لمس محسوس ہوا پ ھر۔۔۔ وہ آواز۔۔۔ہاں وہ آواز خو صیح سے اس نے سنی نہیں پھی۔۔ حجاب
ن
نے دھیرے سے آ ک ھیں کھولیں تو یہ آواز اسکے کاتوں سے نکرانی ُرخ موڑ کر دنک ھا تو وہ سا منے
نخوں کی کاٹ کے ناس چ ھک کر انہیں ب نار کر رہا پ ھا۔۔۔۔۔
ہ کن ک ھ کن
” میری جان آ یں ھولو د ھو آپ کے ڈنڈ آنے یں۔۔۔ “
حجاب نک نک اسے د نک ھے گنی جس نے یس انک نل کو انک سرد یگاہ اس پر ڈالی اور اس
یگاہ میں ک نا کجھ یہ پ ھا؟؟؟ حجاب کی توری ہشنی پھی یس اس انک یگاہ میں یفرت ،یفرت اور
یفرت۔۔۔ وہ کہ رہا پ ھا۔۔۔
” ابنی مح نت دویگا کے ماں کی کمی محسوس پ ھی نہیں ہوگی۔۔ آخر اسے یفرت خو ہے کافر سے
س ُ
اور ا کی اوالد سے “
وہ خو اسے دھڑلے سے کافر کہنی پھی آج اسکے منہ سے سن کر نجانے ک نوں دل میں انک
درد کی لہر اپھی۔۔۔ دل جیخ جیخ کے کہ رہا پ ھا اب نا روے کے سا منے ببب ھا شخص پ ھر نمہارے
پ ن ن س ُ ُ
ثیروں میں آکر گرے آگر مح نت یہ ہونی تو اس دن ا کی آ ھوں یں می نوں ھی؟؟؟ اور
ک م ک
آگر مح نت پھی تو آج نک خرام ر سنے ک نوں ب نا نا رہا ہے؟؟؟ حجاب نے ُرخ موڑ ل نا وہ سب کر
سکنی پھی ل نکن مر کے پھی کسی کے آگے چ ھک نہیں سکنی۔۔۔۔
ہسب نال میں اسکے ماں ناپ اس سے ملنے آنے نخوں کو ب نار ک نا اور حجاب کو ساپھ لیجانا جاہا تو
فبیجہ نے کہا۔۔
29
” ہم پھی کجھ دن یہ خوشی محسوس کر لیں پ ھر آپ پ ھلے لے جابیں “ نخوں کی آمد نے ا نکے
لہچے میں مب ھاس کوٹ کوٹ کر پ ھر دی۔ آمنہ اور ناثیر صاخب نے پ ھر صد یہ کی حجاب سے
ملکر گ ھر جلے گنے۔۔۔
نخوں کو ج نات صاخب اور مہوش نہلے ہی گ ھر لے گنے وہ لبنی ہونی پھی کے اپراز اسے خود
لب نے آنا۔۔
” ڈنڈ نخوں کو گ ھر لے گنے میں نمہیں لب نے آنا ہوں دادو پھی گاؤں سے آگنی ہیں “ اپراز نے
چ
کہنے ہی اسکی طرف ہاپھ پڑھانا جسے حجاب نے کجھ ک کر پ ھاما اور ا کے سہارا کر ھر
گ ن ل س ھ ھج
آگنی۔۔
دادو کو دنکھ کر اسکا موڈ ہمیشہ سے خوش گوار ہوجا نا اس دقع دادو حجاب اور مہوش کو نات
َ
کرنا دنکھ نہت خوش ہوبیں یس انک اداس جہرہ وہی پ ھا جسکی یظریں نےخودی کے عالم میں
حجاب پر چمعی ہوبیں پ ھیں۔۔ حجاب ان یظروں سے نےخیر نہیں پھی نلکے خب پھی وہ ان
س ھ کم ن
یظروں کی یعاقب یں د نی ا کی ظریں ماتوشی سے وایس لوٹ آ یں
ب ی
ک نوں کے وہ ہمشفر اس سے یظریں پ ھیر لب نا۔۔۔
دادو نے نخوں کا نام پرب نا اور اجیسام رک ھا پ ھا انک چھونی سے یفربب گ ھر میں رکھی پھی جہاں
حجاب کے ماں ناپ نہن پ ھانی دوست سب کو اپراز نے خود اتواب نٹ ک نا پ ھا۔۔۔
رات کا وقت پ ھا حجاب نے اپھی نخوں کو سالنا پ ھا کے اپراز نے کمرے میں داجل ہونے ہی
پرب نا کو اپ ھانا۔
ُ
” ابنی مشکل سے سالنا ہے مت اپ ھاؤ اسے“
30
حجاب خو اپھی اجیسام کو نہال کر واسروم سے یکلی پھی اپراز کو پرب نا کو اپ ھا نا دنکھ جیخ اپھی لہچے
ّ
میں عصے کی کونی رمک نہیں پھی یس پریسانی پھی۔۔
” میں دنکھ لویگا و یسے اپھی نخوں سے نےزار ہوگ ئیں آپ؟؟؟ میں نے م نڈ رک ھنے کا سوجا
ہے۔۔۔ “ وہ اسے ب نا کر پرب نا کو اپ ھا حکا پ ھا
ّ
” ہاپھ لگانے میرے نخوں کو منہ توڑ دونگی۔۔۔ “ عصے سے اسے گھورنی وہ سرد لہچے میں تولی۔
اپراز کو ہوب نوں کو مسکراہٹ چ ھو گنی۔۔۔
اپراز جہاں نخوں کے لنے پرم دل پ ھا وہیں اسکے لنے سرد اب تو نخوں کو ناکر وہ اسے پھول
حکا ہے۔۔ اپراز کی روبین نخوں کے آنے کے یعد کافی ندل جکی پھی وہ کبھی کب ھار آفس جال
جا نا اور راتوں کو اب گ ھر ہی ر ہنے لگا پ ھا کبھی لپ ناپ ل نکر کونی کام کرنا تو کبھی نخوں کے
ساپھ ک ھنل نا اور نہی وجہ پھی کے اجیسام نے ماں سے نہلے ناپ کو یکارنا س نک ھا خو اپراز ہی
اسے س نک ھا نا حجاب اجیسام کے منہ سے ڈ۔۔نڈا سن کر ع ّصہ نی کر رہ گنی نہاں پھی اسے
نہی لگا پ ھا جیسے وہ اسے مات دے گ نا۔ حجاب کی روبین پھی نخوں کے آنے کے یعد کافی
ندل جکی پھی اور اس نے اپراز کے کہنے پر م نڈ پھی رکھی ک نونکہ الرنڈی اسکی آبب نڈس کم پھی
مزند چ ھنی کرنے پر اسے بنیر میں ببب ھنے نہیں دنا جانے گا۔ اسلنے حجاب نے توب نورسنی جانا
سروع کردنا۔۔۔
وہ عام دتوں جیسا انک دن پ ھا حجاب آمنہ کے نہاں گنی پھی وایسی پر وہ نانا کے ساپھ نخوں
کو ل نکر گ ھر آگنی۔۔ وہ ا نبے روم میں پھی کے مہوش کو اسکے آنے کا ب نا لگا و دوڑنی ہونی اسکے
ببب ھنے سے نہلے کمرے میں آگنی۔۔
31
” حجاب تم نے ابنی دپر ک نوں کی میں کب سے نمہارا اب یطار کر رہی پھی؟؟ “ چنے کار میں
ہی سو جکے پھے وہ انہیں ب نڈ پر لب نا رہی پھی کے مہوش آکر ب نڈ پر بببھ گنی۔۔۔
” میرا؟؟ ک نوں ک نا ہوا؟؟ “ مہوش کے لہچے کی نےنانی حجاب کو یسویش میں مب نال کر رہی
پھی۔۔۔۔۔
” رازی کو کال کی پھی میں نے ا سنے کہا تم آج آتوگی تو میں نمہارا اب یطار کرنے لگی۔۔ “
ب
مہوش کی آواز نکدم پ ھر آگنی جیسے وہ خوب رونا جاہنی پھی ل نکن ضیط کنے ببھی پھی۔ حجاب کو
ناد آنا کل اپراز نے کال کر کے توچ ھا پ ھا وہ کب آرہی ہے اسے نخوں کی نہت ناد آرہی پھی
ّ ق
اور حجاب خو خوش ہمی میں مب نال پھی کے اسے ناد کر رہا ہوگا عصے سے ب نا کر کال ہی کاٹ
دی۔۔۔۔
” خیربت؟؟؟ “ حجاب نے اسکا ک ندھا ہالنا اور اسکے ساپھ بببھ گنی۔۔۔
” تم مج ھے معاف کردو؟؟ حجاب می۔۔ میں نمہارے ساپھ رہکر پھی کبھی سمجھ یہ سکی۔۔ جسم
کو چ ھنانا ہمیں کبنی عل یظ یظروں سے نجا نا ہے؟؟ “ وہ نکدم پھوٹ پھوٹ کے رو پڑی حجاب
کے ہاپھ ناؤں پھول گنے اسے ابنی مغصوم شی رابنہ ناد آگنی۔۔۔
ھ چ
” تم پ ھنک ہو یہ۔۔۔ تم؟؟ “ حجاب نے دوتوں ک ندھوں سے پ ھام کر اسے ھوڑا۔۔
جی
” مج ھے معاف کردو حجاب ک یق ننیرنا والے واقع میں میں نے پ ھانی کا ساپھ دنا۔۔۔ نلیز مج ھے
معاف کردو۔۔۔ مج ھے نہت خوف آ نا ہے خب ایسان کی نکڑ ہونی ہے۔۔۔۔ مج ھے کونی خق
نہیں پ ھا میں نمہیں رحصنی والے دن ا نبے سب لوگوں۔۔ کے سا منے۔۔۔۔۔۔“ حجاب نے
32
اسے ا نبے ساپھ لگانا وہ ہجک ناں ل نکر رو دی حجاب نے اسکی بببھ سہالی نجانے ک نوں اسکی
آنکھوں میں پھی نمی ثیرنے لگی ان دوتوں کی دوسنی تونی کے اول دتوں سے پھی۔۔
” مہوش پھول جاؤ میں پھی پ ھال جکی اب تو ناد پھی نہیں نلیز ادھر دنکھو شجی مج ھے ناد پھی
نہیں۔۔ “ حجاب کا لہجہ مح نت پ ھرا پ ھا۔۔۔۔ وہ اس نات کے لنے پریسان پھی؟؟ حجاب تو
ب
نجانے ک نا ک نا سوچ ببھی پھی؟؟ وہ جدا کا سکر کر رہی پھی اسکی سوچ علط نابت ہونی وریہ
انک نار پ ھر وہ توٹ جانی۔۔۔۔
” شجی؟؟ “ وہ حجاب سے الگ ہوکر نےیقبنی سے تولی۔۔
ُ
” مجی “ حجاب مسکرا دی۔۔۔
” پ ھر رازی سے نات ک نوں نہیں کرنی؟؟ “ وہ نخوں کی شی مغصوم نت سے آیسوؤں تونح نے
گونا ہونی۔۔۔ ل نکن حجاب کی سوالنہ یظر خود پر چمعی دنکھ ا نبے پرانے تون میں نےخوفی سے
تولی۔۔۔
” ہاں میں نے محسوس ک نا ہے۔۔ “
” وہ مج ھے یش ند کبھی نہیں پ ھا وجہ تم جابنی ہو۔۔ “ حجاب نے ہاپھوں کو آیس میں رگڑا مہوش
کے سا منے اسکے پ ھانی کی ُپرانی اسے ہمیشہ مہ نگی پڑی ہے۔۔۔حجاب کی یظریں چ ھکی ہوبیں
پ ھیں۔۔۔
” کبھی ناس بببھ کر محسوس کرنا یہ سراب کی تو آنے گی یہ یسے میں دت مل یگا “ مہوش کی
نات سن کر نکدم اس نے یظر اپ ھا کر اسے دنک ھا تو وہ مسکرا رہی پھی خویصورت مسکراہٹ پھی
اسکے ہوب نوں پر وہ ع ّصہ یفرت کہیں عابب ہوجکی پھی۔۔۔
33
” تم مج ھے پھی معاف کردو دادی اور تم سے میں نے۔۔ “
” ایس اوکے میری جان۔۔۔ “ حجاب کی نات کاٹ کر مہوش نے توال حجاب نے اسکے
چ
ک ندھے پر پ ھیڑ رس ند ک نا وہ پھی اپراز کی طرح پھی نال خوف و ھج ھک خو دل میں ہونا وہی منہ پر
نجانے ک نوں اسکے دل سے دعا یکلی کاش وہی اپراز وایس آجانے؟؟ کمرے میں جہاں نہلے
مہوش کے رونے کی آواز پھی اب وہیں دوتوں کی ہیسی گونج رہی پھی۔۔۔
☆☆.............☆.............
ی ً
مہوش کی معافی کے یعد اپراز خو پھوڑے نہت طیز کرنا پ ھا اب وہ پھی ب ند ہوگے وہ فرب نا
جاموش رہ نا اسکی روبین پھی عح نب ہوجکی صیح سے رات نک آفس۔۔۔اور وایسی تو چنے نک۔۔
ک ھانا ک ھا کر وہ دس چنے نک سوجا نا پ ھر رات کو دو بین چنے اپھ کر نجانے کہاں جا نا؟؟ حجاب
خود فخر پڑھ کے سوجانی اور آپھ چنے اپ ھنی بب نک اپراز پھی آفس کے لنے ب نار ہوکر ناسنہ کرنا
وہ اسکے کیڑے رات کو ہی پریس کر کے رکھ د بنی۔۔۔۔ حجاب کو نل نل یہ ندل نا اپراز کا نبے
کو دوڑنا اسکی نےرخی دنکھ اسے خود کے نجانے اپراز پر ہی ع ّصہ آ نا س نڈے کا دن پھی وہ سو
کر گزارنا ابنی بب ند تو حجاب نے توری زندگی نہیں کی جبنی وہ کرنا کبھی کبھی اسکا دل جاہ نا نانی
کی نالنی پ ھر کے اسکے سونے نےخیر وخود پر ڈالے ل نکن پڑے لوگوں کے خونجلے ا نبے امیر اور
ّ
گ ھر میں نالنی نک نہیں ک نا قاندہ ا یسے بیسوں کا؟؟ عصے میں کبھی کبھی اسکا دل جاہ نا اپراز
ج نات کے آفس کو نالسٹ کر کے اڑا دے۔۔۔
34
” مما میری نات سنو۔۔۔ “
نانچ ساال پرب نا صیح سے اسے ب نگ کر رہی پھی اپراز نے انہیں سر پر خڑانا ہوا پ ھا۔ دوتوں نخوں
کو خود کی ایسی عادت لگانی پھی کے اسکول سے آنے ہی حجاب کا سر ک ھانے کے ” ڈنڈ کا
نمیر مالؤ “ حجاب نے انک شحت یگاہ اس پر ڈالی اور جانے کا کپ ل نکر ناہر گارڈن میں آگنی
جہاں ج نات صاخب اجیسام کے ساپھ ببب ھے لوڈو ک ھنل رہے پھے دوتوں نخوں میں تورے گ ھر
کی جان پھی۔۔ ان نانچ سالوں میں نہت کجھ ندل حکا پ ھا ب نا کا یکاح ہو حکا پ ھا اور رحصنی
اگلے ماہ پھی۔۔ خوپریہ اور مہوش پھی ا نبے گ ھروں کی ہو جکی پ ھیں دوتوں اکیر اس سے ملنے
آبیں دوتوں ا نبے گ ھروں میں نےجد خوش پ ھیں یس انک ناخوش پھی تو وہ خود۔۔ اپراز نے
جہاں دن رات کی مح نت سے پزیس کو نل ندتوں نک نہیجانا وہیں حجاب کو خود سے نہت دور
ُ
کردنا پ ھا ا یسے کے وہ اس سے نات کرنے سے نہلے سو دقع سوجنی اپراز کا لہجہ ہمیشہ پرم ہونا
یہ وہ سوخی پھی یہ وہ طیز اور یہ پزرگوں واال اپراز اسے زہر لگ نا سیح ندہ سا خو زندگی کا انک انک نل
سوچ کر گزارنا ناتم کا اب نہانی ناب ند ا نبے پزبیس کے آگے اسے کجھ دنک ھنا ہی نہیں۔۔۔۔
” ڈنڈ یہ جانے “
حجاب نے ج نات صاخب کی طرف جانے کا کپ پڑھانا اب وہ پھی اپراز کی طرح انہیں ڈنڈ
اور فبیجہ کو موم کہنی پھی۔۔۔
” پ ھنک تو بب نا آپ ک نوں اداس ہو مانے ڈول “ حجاب سے کہنے انہوں نے آخر میں پرب نا کا
ُمرجانا جہرہ دنکھ کر کہا۔۔
” شی از توٹ لیش ئب نگ “ اب نی ماں کو دنکھ پرب نا نے حفگی سے کہا
35
” ڈنڈ قصول کی صد ہے اسکی روز یس ناپ سے نات کرنی ہے جسے انکی قکر ہی نہیں۔۔۔ “
ّ
نجانے ک نوں آج اسے عصے آگ نا ج نات صاخب کا لجاظ کنے یعیر اس نے پرب نا کا ہاپھ نکڑا اور
اسے ا نبے ساپھ لے گنی بیج ھے سے پرب نا جالنی رہی۔۔۔
” آئ وابٹ تو ناک تو تو۔۔۔ “
حجاب نے اندر آنی ہی اسے ناپ کا نمیر مال کر دنا اور خود کچن میں جلی آنی۔۔ اب نا ع ّصہ ب نک
ب نک کے وہ پرب نوں پر یکال رہی پھی مالزمہ جاموشی سے اسکی انک انک خرکت دنکھ رہی
پھی۔۔۔
” یس ڈنڈ “ اپراز نے فون التوڈ سب نکر پر رک ھا اسکی ایگل ناں مسلسل کی تورڈ پر خرکت کر رہیں
پ ھیں۔۔۔
” رازی کہاں ہو؟؟ “ ج نات صاخب کو حجاب کی نات سن کر بب نے پر سدند ع ّصہ آنا انہوں
ً
نے فورا سے اِ سے کال مالنی
ّ
” دکان پر!!!جلوہ ُپری پ ھیج رہا ہوں نارسل کروں؟؟ “ اسکی عصے سے پ ھری آواز نے ج نات
صاخب کی بیسانی پر نل نماناں کنے۔۔۔
” اوالد کی قکر کرو خو نمہارے بیج ھے رونی رہنی ہے انہیں ناتم دو “
“ same goes to you!!! Anything else؟؟ ”
اپراز نے مصروف سے انداز میں کہکر خواب یہ ناکر کال کاٹ دی دوسری طرف ج نات
صاخب کی بیسانی پر یسب نے کے بب ھے قظرے نمودار ہوے لوگ سہی کہنے ہیں اوالد سے زنادہ
اوالد کی اوالد سے مح نت ہونی ہے آج نہلی دقع انہیں گلٹ ہوا پ ھا ا نبے کنے پر۔۔۔۔۔
36
☆☆.............☆.............
” ڈنڈ “ پرب نا پ ھاگنی ہونی دروازے کے ناس آنی جہاں سے اپھی اپراز داجل ہوا پ ھا۔۔صیح سے
وہ ا نبے ڈنڈ کا نےصیری سے اب یطار کر رہی پھی۔۔۔
” ڈنڈ کی جان “ پریف کیس صوفہ پر اوچ ھا لنے اس نے پرب نا کو اپ ھا کر اسکے گال خومے وہ ہو
یہ ہو اسکی کانی پھی ل نکن سف ند رنگت حجاب پر گنی پھی۔۔۔
” ڈنڈ مما صیح سے نہیں سن رہی “
” ک نا نہیں سن رہی ہمیں ب ناؤ آ نبے کال کی پھی؟؟ سوری میں م ئب نگ میں پ ھا۔۔ “ اسکی
مغصوم سکانات پر اپراز کے ہوب نوں کی مسکراہٹ گہری ہوگنی وہ اسے ک نا ب نا نا حجاب اسکی
پھی نہیں سبنی۔۔
” آئ ڈوبٹ النک ڈ بٹ ڈراب نور “ پرب نا نے منہ یگاڑ کر کہا
” سے آگین “ اپراز کے کان ک ھڑے ہوگے اسکی چ ھنی جس اسے کجھ علط ہونے کا امکان
دی رہے پھی
” آئ ڈوبٹ النک ہم “
” ک نوں؟؟ “ پرب نا کا جہرہ ڈراب نور کا نام لبنے ُمرجا جا نا یہ اپراز نے اسکے جہرے کے ند لنے
زاونے سے اندازہ لگانا وہ خوفزدہ پھی پھی اپراز کے اندر اسکی جالت دنکھ الوا پ ھٹ رہا پ ھا۔۔۔
37
” ڈنڈ وہ گ ندے لگنے ہیں سام پ ھانی نہیں ہونے یہ تو کہنے ہیں میں آپ کو ب نار کرنا ہوں مج ھے
نہت ڈر لگ نا اور نہاں ہاپھ۔۔۔۔ “ اپراز کی اس سے زنادہ سنے کی ہمت نہیں پھی اسکی رگیں
ُ
ین گیں آنکھوں کی اللی نل نل پ ھڑنی جا رہی پھی وہ پرب نا کو یبچے ا نار کر جانے لگا کے نکدم
اسے ناہر سے ناسکٹ نال سے ک ھنل نا اجیسام اندر آ نا دنک ھا۔۔۔
وہ پرب نا کا ہاپھ نکڑنا ناہر کی طرف جلنے لگا ساپھ اجیسام کو پھی آنے کا اسارہ ک نا وہ ناسکٹ
نال پ ھب نک نا ناپ کے بیج ھے دوڑا۔۔۔۔
پرب نا کا ہاپھ چھوڑنے اپراز سروبٹ کورپر کی طرف پڑھا جہاں ڈراب نور اور خوک ندار ببب ھے پھے۔۔
ڈراب نور کو مزے سے جانے بب نا دنکھ اپراز کی بیسانی کے نل مزند پڑھ گنے۔۔۔۔
” خرام زادے ثیری ہمت کیسے ہونی میری ببنی کو ہاپھ لگانے کی؟؟؟ کمب نے مغصوم نجی کو
ہوس؟؟؟؟ پھونک کنے خپ ک نوں ہے؟؟؟ میری نجی کے سا منے کیسے پھویکا پ ھا؟؟؟ “
اپراز نے اسے گر بنان سے نکڑ کے التوں اور گھویسوں کی نارش کر دی اجیسام اور پرب نا خوف
سے ناپ کو دنکھ رہے پھے ا نکے ہلق سے آواز نک نہیں یکل رہی پھی کبھی ناپ کو اونجی
آواز میں پھی تول نا نہیں دنک ھا اور اب۔۔۔
” گیر کے کیڑے تم جیسوں کی وجہ سے ماں ناپ کی گودھ اخڑ جانی ہے مغصوم نح نوں پر
وار کرنے ہو؟؟ ذل نل ایسان کنے سے ندپر ہے تو پھونک یہ اب “ اپراز نے نے در نے
البیں اسکے منہ پر دے ماریں آگر خوک ندار بیچ میں یہ آ نا تو آج وہ اسکی جان لے لب نا۔۔۔
” یس بب نا چھوڑدو وہ مر جانے گا “
38
” نانا اسے تولیس کے خوالے کریں آج کے یعد اسے نہاں دنک ھا تو جدا کی فسم یہ زندگی سے
ہاپھ دو ببب ھے گا “ وہ سرد لہچے میں دھارا۔ اجیسام اور پرب نا خوف سے کابپ ا پھے۔۔
ُ
” یہ جسر کرو گنے تم ان لوگوں کا خو نمہاری نہن کو گ ندی یظر سے دنک ھنے ہیں اسے ہاپھ
ل حش پ س
لگانے ہیں جاہے وہ کونی ھی ہو ھے؟؟ “ اجیسام کا ہاپھ نی سے پ ھامے وہ سرد ہچے
مج
میں توال اجیسام نے ہاں میں سر ہالنا وہ نجا نہیں پ ھا خو ان ناتوں کو سمجھ یہ سکے حجاب نے
دوتوں کو ان خیزوں سے آگاہ ک نا ہے کسی اجبنی کے ساپھ یہ جانا کونی ناس نالنے ببب ھانے
ً
تو فورا ماں کو ب نانا۔۔
” نہلے ک نوں نہیں ب نانا مج ھے؟؟ “ اب وہ پرب نا کے نال سمب نے پرمی سے توال۔
” مما کو ب نانا پ ھا وہ نہیں سب ئیں “
پرب نا اپراز کے گلے لگ گنی جہاں ناپ کو شحت دنکھ کر رونا آرہا پ ھا وہیں پرمی دنکھ کے اسکے
آیسو یہ یکلے۔۔۔
” کل صیح اپ ھیں ب ناؤگی اور کہ نا مج ھے ڈراب نور ایکل کے ساپھ اسکول نہیں جانا نات نہاں سے
ّ
سروع کروگی۔۔۔ اور ڈنڈ سے ڈرنے نہیں وہ ان ُپرے لوگوں کے لنے عصے والے ہیں آپ
کے لنے نہیں میری جان “ وہ اسکے گال خوم نا پرمی سے توال وہ جاب نا پ ھا آج اسکا ع ّصہ پرب نا کو
روال گ نا۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
39
” مما مج ھے ڈراب نور ایکل کے ساپھ نہیں جانا۔۔۔ “
پرب نا کا مرچ ھانا جہرہ دنکھ کر انک نل کو اسکے خرکت کرنے ہاپھ ُرک گنے خوف کی گہری لکیر
اسے ابنی ببنی کے جہرے پر صاف یظر آرہی پھی۔
” ک نوں بب نا؟؟ ایکل نے ڈاب نا ہے “
” نہیں وہ کہہ رہے مج ھے ب نار کرنے ہیں ..اور وہ “ ..اسکے ہاپھ لرز ا پھے ہاپھوں میں پ ھامی
نا سنے کی پرے گرنے گرنے نجی۔۔
” میں تو آپ کو ب نار کرنا ہوں یہ رابنہ بب نا “
پرانی ناد نے اسے مزند خوفزدہ کردنا۔۔۔۔۔
ّ
“ اور ک نا؟؟ “ الل ہونی عصے پ ھری آنکھوں سے حجاب نے ابنی ببنی کو دنک ھنے ہوے توچ ھا
اس وقت اسکا دل کابپ رہا پ ھا اسکی ببنی نجانے ک نا کہنے والی پھی؟؟ ا سنے نا سنے سے پ ھری
پرے بب نل پر رکھی۔
” مج ھے نہاں ہاپھ لگانے “
ّ
پرب نا نے ابنی گردن پر ہاپھ رک ھنے اب کے عصے سے کہا وہ مغصوم ان ناتوں سے انجان ابنی
نایش ندندگی ظاہر کر رہی پھی جیسے ڈراب نور کا عمل اسے اچ ھا نہیں لگا۔۔۔
” مج ھے ان سے ڈر پھی لگ نا مما۔۔ “ اب کی پرب نا آکر اسکی نانگوں سے ج نک گنی ا سنے نلک
چ ھ یکانے یعیر چ ھک کے اسے ا نبے سبنے سے لگانا۔۔۔
” نا میرے جدا!!!!! کویسی پھول ہونی مجھ سے؟؟ میرے کس عمل کے ندلے تو نے مج ھے
ا یسے جہبم میں ڈال دنا۔۔ جیسے مالک و یسے توکر۔۔۔ اب میں ک نا کروں کیسے ا نبے نخوں کو ان
40
سے مخقوظ رکھوں۔۔۔ ک نا مج ھے؟؟ ہاں!! انک نہی راسنہ ہے میرے ناس۔۔“ ثیز جل نی
دھڑک نوں کو سمبب ھا لنے اسکا دل رو رہا پ ھا اب انک ہی راسنہ پ ھا اسکے ناس اس نے چ ھک کے
پرب نا کے گال خومے۔
” آپ بببھ کے پ ھانی کے ساپھ ناس نا کرو میں آنی ہوں۔۔ گ ھیرانا نہیں مما ہیں نا۔۔ “ وہ اسکا
گال پ ھنک کر ثیزی سے اپھ کے ا نبے کمرے میں جلی آنی سا منے ہی اپراز آفس جانے کی
ب ناری کر رہا پ ھا نل نک سوٹ میں مل نوس وہ خود پر پرق نوم چ ھڑک رہا پ ھا۔۔
وہ دھبمے قدم اپ ھانی اسکے بیج ھے آن ک ھڑی ہونی اپراز اسکی موخودگی محسوس کرنے ہی خیرت سے
بیج ھے مڑا۔۔
” ک نا ہوا؟؟ “
” مج ھے تم سے نات کرنی ہے۔۔ “ یظریں چ ھکانے ہاپھوں کو آیس میں مسلے وہ اسے پریسان
لگی
” کرو “ نےب نازی سے کہنے وہ ُمڑا اور ڈریش نگ پر رک ھا فون اور والٹ اپ ھانا۔۔ اسے یقین پ ھا وہ
پرب نا کی نات کرنے آنی ہوگی۔۔
” ڈراب نور کو یکال دو اسکی جگہ کونی۔۔۔ “
ُ
” ک نوں؟؟ “ جبنی ثیزی سے اس نے اب نا جدشہ ب نان ک نا اشی ثیزی سے اپراز بیج ھے ُمرا
ُ
” وہ سہی آدمی نہیں۔۔ اسکی یظریں ،خرک ئیں اس سے نہلے کے وہ پرب نا ۔۔۔ “ زنانے دار پ ھیڑ
کی آواز جاموش کمرے میں گونجی اپراز نے شح نی سے اسکے نازو کو چ ھکڑے خود سے فربب ک نا
اب نا فربب کے اِ سکی ب نوی اِ سکی سایسیں ا نبے جہرے پر محسوس کر رہی پھی
41
ُ مج س
من
” تم ھنی ک نا ہو خود کو؟؟ آسمان سے اپری پری ہو؟؟ ہر مرد نمہارا دتوایہ ہے؟؟ ہیں
ّ
دنک ھنے کے عالوہ کسی کو کونی کام نہیں؟؟۔۔۔ “ عصے سے کہنے ا سنے چ ھنکے سے حجاب کو
مب س ُ
ب نڈ پر پ ھ یکا اور ساب نڈ سے نانی کا پ ھرا گالس ا نبے ہلق سے ا نارا ۔ حجاب ل کر ب نڈ پر ببھ
ب ھ ب
پ ُ
جکی پھی اِ شی رونے کی ام ند ھی اسے وہ ک ھ یکانے عیر ا کی ا ک ا ک کاروانی د کھ رہی
ن ن ن س ی چ ل ن
پھی۔۔
ّ
اس وقت عصے سے اسکی دماغ کی رگیں پ ھٹ رہیں پ ھیں۔۔ جالی گالس رک ھنے کے نجاۓ
اِ سنے توری فوت سے دتوار پر دے مارا اور اِ سکے ساپھ ب نڈ پر اِ سکے سا منے آببب ھا اِ سکے نےجد فربب
اور پھوڑی سے نکڑ کے اسکا جہرہ اونجا ک نا
” ا نبے نارے میں ک نا کہ نا ہے نمہارا؟؟ نہت نارسا ہو نا ک نا ک نا اب نک؟؟ تولو ب نوی کے
ہونے ہونے نمہارا سوہر ناہر منہ مارنا پ ھرنا ہے۔۔ سدند یفرت کرنا ہے تم سے ک نا اسکے دل
میں جگہ ب نا نانی تم جیسی نارسا لڑک ناں تو دن رات انک کر کے سوہر کے دل میں گ ھر ب نابیں
ہیں تم نے اب نک ک نا ک نا تولو؟؟ نا کسی معخزے کا اب یطار پ ھا؟؟ نمہارا سوہر نمہارے ثیروں
میں آن گرے گا۔۔۔ “ وہ ہیسا زہر ج ند ہیسی۔۔۔۔
” میں نمہیں سوہر مابنی ہی نہیں تو اب یطار کیسا؟؟ اور نا ہی کونی معخزہ ہونا میرا جساب تم سے
ہللا ل یگا۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں میں دنک ھنے نےخوفی سے تولی۔۔۔ اِ سکی انہی ناتوں سے اپراز کے
ُ
دل میں اِ سکے لنے یفرت مزند پڑھ جانی آخر اب نا پ ھکرانا کہاں ق نول پ ھا اسے۔۔۔۔
” نمہیں لگ نا ہے تم نہت مغصوم ہو؟؟ میں ظالم ہوں ظلم کرنا ہوں؟؟تو انک نات ناد رک ھنا
ہللا دلوں کا جال نہیر جاب نا ہے اور ہللا کو وہ غوربیں نہیں یش ند خو رو رو کر موت مانگ ئیں
42
ُ
ہیں۔۔ “ کہنے ساپھ اس نے کسی ب یکار سے کی طرح اِ سے چھوڑا اور اپھ کے جانے لگا وریہ
ً
یقب نا آج وہ اِ سے ق نل کر د بنا۔۔۔
” تم رسوا ہوگے دنک ھنا ہللا تم سے ہر جساب ل یگا میرے انک انک آیسو کا تم سے جساب ل یگا
لن ن ُ
میں دنکھوں گی نمہیں پڑ بنا ہوا رونا ہوا جدا کے سا منے گڑگڑانے ہونے کن د ک ھنا اسے ھی م
ت پ
پر رچم نہیں آنے گا۔۔۔ تم خوار ہوگے در در جاکر اسے ڈھونڈوں گنے معافی مانگو گنے نمہیں
ُ
وہ نہیں مل یگا ،کہیں نہیں ملنے گا ،تم اِ س دب نا میں اسے ڈھونڈنے رہو گنے ل نکن افسوس وہ
نہیں مل یگا۔۔۔ ک نوں کے وہ تم جیسے لوگوں کا نہیں ہونا نہیں ہونا۔۔ تم قانل پھی نہیں کے
ُ
اس کے سا منے سر اپ ھا سکو۔۔۔ تم خرام ک ھانے ہو خرام بب نے ہو۔۔ خرام ر سنے ب نانے ہو
جالل تم جیسوں کے لنے نہیں۔۔ “
وہ بیج ھے سے رونے ہوے اسے نددعابیں دے رہی پھی ل نکن اپراز کو پروا کہاں پھی اسکی
ً
ام نورب نٹ م ئب نگ پھی خو یقب نا اسکے لنے نہت اہم پھی۔۔۔۔
حجاب آیسوؤں توچ ھنے اپھ ک ھڑی ہونی وہ خود نخوں کو چھوڑ آنے گی نہی سوچ کر وہ نخوں کے
ناس آنی تو مالزمہ نے اسے انک لڑکی کی آمد کی خیر دی۔ حجاب نخوں کو ل نکر ناہر آگنی اس
نے رکسا میں جانے کا سوجا پ ھا خب اس نےجس کو قکر نہیں تو اسکی دولت پر پھی وہ
پھ
لع نت یحنی ہے۔۔۔
” مبم سر نے کہا ہے کجھ دن میں انہیں اسکول ڈراپ کردوں خب نک ب نو ڈراب نور نہیں
آ نا۔۔۔ “ وہ الؤنچ میں آنی تو اپراز کی ریسیش ئیسٹ وہاں موخود پھی وہ انک دو دقع اپراز کے آفس
43
مہوش اور اسکے ہسب نڈ کے ساپھ گنی پھی۔۔ خو اکیر ان دوتوں کے ساپھ صد کر کے آتوبب نگ
کے لنے جانے وہاں یہ ریسیش ئیسٹ ہمیشہ اس سے ا چھے سے ملنی۔۔۔۔
” ڈراب نور۔۔۔ “ حجاب کی ہلکی شی آواز نامشکل اجیسام سن نانا۔۔اس وقت اسکی سوجیں کہیں
کسی بب یچے پر نہیں نہیچ نا رہیں۔۔
” ڈنڈ نے اسے کل مار کر پ ھگا دنا “ اجیسام نے کہا اور پرب نا کا ہاپھ نکڑ کے اس کے ساپھ
جل دنا بیج ھے حجاب سوجنی رہ گنی۔۔ ک نا وہ ہر خیز سے اس سے نہلے سے ناخیر ہے؟؟؟ انک
نار پ ھر آنکھوں میں ثیرنے نانی نے ناہر کا راسنہ ڈھونڈا اور اسکے گال پ ھنگو گ نا۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
حجاب نےجبنی سے پرب نا کا اب یطار کرنے لگی اور اسکے آنے ہی ساری نات توچھی جسے سن کر
ّ
حجاب نے اسے دتوایہ وار خوما اور ابنی کم عفلی عصے پر ماتم ک نا خو ہر نار اسے پ ھیسانی۔۔۔
” آج پ ھر منہ مارنے جا رہے ہو؟؟ “ حجاب کو صیح کا پڑا پ ھیڑ اپھی پھوال نہیں پ ھا اوپر سے
اسکا اگ نور کرنا اب پرداست سے ناہر پ ھا وہ روز رات کو اشی طرح فریش ہوکر کہیں منہ مارنے
جا نا اور وہ بیج ھے سے ناجا ہنے ہونے پھی سلگنی رہنی۔۔۔
” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی
کر لوں۔۔۔“ وہ مرر میں سے اسے دنک ھنا ہوا توال خو ب نڈ کراتون سے ب نک لگانے پرب نا کو ا نبے
سب نے سے لگانے اسکی ب نٹ پ ھنک رہی پھی۔۔۔اسکے دنک ھنے ہی حجاب نے یظریں پ ھیر لیں وہ
44
قدم قدم اپ ھا نا اسکے ناس آنا چ ھک کر پرب نا کے گال خومے اپراز کا سر حجاب کی پھوڑی سے
مس ہوا۔۔۔۔
” ڈوبٹ نی ج نلیس نےنی ابٹ واز تور خوایس “ وہ طیزیہ مسکراہٹ ہوب نوں پر شجانے س ندھا
ّ
ہو کر جانے کے لنے نل نا بیج ھے سے وہ سیرنی عصے سے جالنی۔۔۔
” مرو تم “
” اک نلے مزہ نہیں آنے گا ک نوں پھول جانی ہو جہبم میں ساپھ جابیں گنے تم نافرمان ب نوی ین
کر میں نافرمان سوہر “ جانے جانے وہ اسے اچ ھا جاصا سلگا حکا پ ھا۔ بیج ھے حجاب اسے نددعاتوں
سے توازنی رہی خو اسکی زندگی پرناد کر کے پر سکون پ ھا۔۔۔
پ
صیح نخوں کے جانے کے یعد اسے انک لنیر وصول ہوا جس پر ھیح نے والے کا نام دنکھ کر
جہاں اسے خوشی ہونی پھی ،نے یقب نی پھی ،وہیں نخرپر پڑھ کے خیرانگی ہونی۔۔۔
” مج ھے یقین ہے یہ حط پڑھ کے میری پرسوں پرانی حجاب خو دب نا کی پ ھیڑ میں کھو جکی ہے
مج ھے مل جانے گی “
☆☆.............☆.............
” میری ب ناری دوست حجاب مج ھے نہجانا نہیں یہ میں پھی نمہیں نہجان یہ سکی ک نوں کے تم
میری حجاب یہ پ ھیں میری دوست نہیں پ ھیں وہ دوست تو کسی کی دل آزاری کرنے کا
سوچ پھی نہیں سکنی اور یہ حجاب یہ تو کونی اور ہی ہے خو دل دک ھانے کے فن سے واقف
ہے۔۔۔ نمہیں ناد ہے ہم بب نوں کب نے خوش رہا کرے پھے؟؟ انک دوسرے کے ساپھ جان
یشنی پھی ہماری انک دوسرے میں۔۔ زندگی کبنی خویصورت پھی نا؟؟؟ یہ کونی ب ئیسن یہ کونی
45
زندگی کی قکر یس ا نبے میں مگن ر ہنے پھے۔۔۔ یہ جانے کس کی یظر لگی ہم ا یسے نج ھڑے
کے آج انک دوسرے کو نہجانے نک نہیں۔۔۔۔ انک روپھ کر اس دب نا سے جلی گنی نافی
ہم دو نج ھڑ گنے۔۔۔
نمہیں ناد ہے تم نے انک دن انک لڑکی کو دنکھ کر کہا پ ھا ا یسے مسلماتوں پر سو توتوں کی
سالمی ک نوں؟؟ ک نوں کے میں نے خنیز نہن کر حجاب ل نا پ ھا؟؟؟ اور تم نے کہا پ ھا
ا نبے عاسق سے نات کرنے میں مصروف ہے حجاب نےسک تم ہو مسلمان ل نکن ہللا نے
ُ ی ٰ
نمہیں خق نہیں دنا کے تم لوگوں پر ق نوی جاری کرنی ھرو ایکا دل دک ھاؤ ین جاتو اس وقت
ق پ
ر نمارکس سن کر میں نہت اداس ہوگنی پھی نم ھارے ساپھ نمہاری دوست پھی پھی میرا دل جاہ
رہا پ ھا نمہیں اچ ھا جاصا س ناؤں ل نکن نجانے ک نوں نہلی نار ایسا ہوا کے مجھ میں ہمت نہیں پھی
اچھی جاصی تولڈ ہونے کے ناوخود میں جاموش رہی ل نکن تم میرے ذہن سے یہ ہ ئیں اکیر
پ کن
گرلز کومن روم میں۔۔۔ نمہیں میں ناقاندگی سے نماز پڑ ھنے د نی ناجا ہنے ہوے ھی م میری
ت ھ
یظروں کا مرکز بنی رہیں پ ھر ک یق ننیرنا ہو نا کومن روم میں نمہیں ڈھونڈنی رہنی انک دن میں نے
نمہاری شی آر سے نمہارا نام توچ ھا مج ھے یقین یہ ہوا تم ابنی آسانی سے مج ھے مل سکنی ہو؟؟؟
میری نچین کی دوست رابنہ کے جانے کے ناد نمہیں کہاں کہاں نہیں ڈھونڈا؟؟؟ اور تم
میری ہی یظروں کے سا منے پ ھیں ل نکن انک سوچ پر آکر میں ُرک جانی ک نا تم وہی حجاب ہو
ُ
میری نچین کی دوست؟؟؟ اس کسمکش سے میں اس دن یکلی خب نمہیں ایکل کے ساپھ
دنک ھا وہ نمہیں ناب نک پر لبنے آنے پھے میں ایکل کو کیسے پھول سکنی پھی؟؟ تم میری ہی
ُ
حجاب پ ھیں اس دن میری خوشی کا پ ھکایہ نہیں پ ھا میں تم سے کفنیرنا میں ملنے آرہی پھی
46
ن ل س ن ک ہ ن م ھ چ لن ُ
کن اس دن نمہارا گڑا اپراز ج نات سے ہوگ نا ہے۔۔۔ یں یں ہو گی وہ ہی پ ھا کن
حجاب تم؟؟ نمہارے الفاظ سن کر میں دھ نگ رہ گنی نےسک میں نمہاری طرح دین سے اب نا
ُ ُ
فربب نہیں ل نکن حجاب خب کونی شخص پ ھنک نا ہے تو اسے راسنہ دنک ھانے ہیں یہ کے اسے
خوفزدہ کر کے آگے پڑ ھنے سے رو کنے ہیں حجاب نمہیں نہیں ب نا جل نا نمہارے الفاظ کس طرح
جیخر ین کر دلوں میں لگنے ہیں اگر نمہیں ب نا جل جانے تو نمہیں ابنی اس زنان سے یفرت
ہونے لگی گی۔۔ ” کافر “ مطلب جابنی ہو اس لقظ کا؟؟ ہمیں تو کافر کو کافر کہنے کا خق
چ
نہیں اور تم نے انک مسلمان کو نال خوف و ک کافر کہا؟؟۔۔۔
ھ ھج
رسول صلی ہللا علنہ وسلم نے فرمانا
” خو شخص کسی کو کافر کہہ کر یکارے نا جدا کا دسمن کہے اور وہ ایسا یہ ہو تو یہ کلمہ کہنے
والے پر لوٹ پڑنا ہے “
ً
یہ جد بث ہے یقب نا تم نے پڑھی ہوگی صرف پڑھ نا نہیں عمل کرنا پھی فرض ہے جیسے نماز،
ج ی م ُ
ع
روزہ ،زکوة فرض ہے اشی طرح ب نت ،ندزنانی سے ع ک نا گ نا ہے تو خو زنان سے ثیر النی ہو
اس سے صرف دل آزاری نہیں ہونی نلکے یہ ندزنانی عب نت ہے اور عب نت کرنا ایسا ہے جیسے
ا نبے پ ھانی کا کجا گوست ک ھانا ہو۔۔ جابنی ہو ایسانی قظرت ک نا ہے؟؟ جلو چھوڑو میں نمہیں
اب نا ب نانی ہوں پ ھر ایسانی قظرت کا ب نانی ہوں نمہیں ب نا ہے رابنہ کے ساپھ ہوے جادنے نے
میری زندگی پر ایسا اپر ک نا کے میں ا نبے ماں ناپ سے فربب پر ہونی گنی چھونی سے چھونی
نات آکر ابنی ماں کو ب نانی۔ کالس میں ہمیشہ ہر نات میں میں آ گنے ر ہنے لگی ماں ناپ سے
چ س
فربنی مج ھو دب نا قیح کر لی اچ ھی ُپری نات نال خوف و ھج ھک ہر عمل ب نانی پڑھانی میں تو نہیں
47
ک
خیر نافی ہر م ئب ئیسن میں ناربیش ئب نٹ کرنی میرے سنورپر میرے ماں ناپ پھے میرے نانا
مولوی ہیں ل نکن جابنی ہو اس تولڈ دب نا میں رہ کر میں نے نہاں کا ظور طریقہ اب نانا خنیز سارٹ
سرٹ یہ میں نارملی نہبنی ہوں ل نکن حجاب کا پر بنڈ دنکھ کر میں نے پھی وہ نہب نا سروع کردنا
ن ن ہن م ُ
ن
اس دن میرا تونی یں ال دن پ ھا حجاب ماب گریسن کی وجہ سے میرا ا ک سال ویسٹ ہوگ نا ہی
ُ
وجہ ہے میں نمہاری خوبنیر ہوں اس دن میں حجاب نہن کر تونی آنی تو نمہارا دنا گ نا یعنہ مج ھے
صد دال گ نا سب سے نہلے گ ھر آکر میں نے حجاب ا نارا اور سوچ ل نا اب نہیں نہ نوں گی ل نکن
ب نا ہے ح جاب نمہاری الفاظ نے میرے دل پر وار ک نا کبنی ہی تولڈ ہوں آزاد ج نال دل کمزور
ہے چھونی نات پر رونے لگ نا ل نکن اس دن ایسا جادیہ ہوا کے حجاب تو چھوڑو میں نے یفاب
م م ُ
کرنے کا سوجا ہاں وہ جادیہ حجاب۔۔۔ اشی دن امی اور یں نازار گنے امی کی ڈابٹ پر یں
نے حجاب ک نا۔۔ امی سیزی خرند رہیں پ ھیں میں وہیں پھی کے اجانک سے انک گاڑی
سا منے آکر ُرکی اور گاڑھی میں سے دو شخص یکلے سر سے ثیر نک مج ھے عل یظ یظروں سے نکنے
انک نے میرا ہاپھ نکڑ کے گاڑی میں لے جانا جاہا خب کے دوسرے شخص نے ا نبے ساپھی
کو ہاپھ نکڑنا دنکھ جلدی سے ڈراب نونگ سنٹ سبب ھال کر کار اس نارٹ کردی۔۔ میں سر سے ثیر
ُ
نک کابپ رہی پھی ل نکن اب نی جگہ سے ہ نلی نہیں میری امی اس ص سے میرا ہاپھ ھڑوا
چ خ
ش
رہیں پ ھیں کے اس شخص نے نل نڈ یکال کر ایکا ہاپھ زچمی کر دنا میں خو بت بنی ک ھڑی پھی
جسکے خواس مفلوج ہوگے میری جیخ یکل گنی ماں کی یہ جالت دنکھ کر میری جیخ سن کر بب نک
کے ناس ببب ھا واچ مین الرٹ ہوا اور پ ھاگ نا ہوا آنا آس ناس لوگ نےجس ین کر ماں ببنی کا
ّ
نماسا دنکھ رہے پھے۔۔ واچ مین کو آ نا دنکھ اس شخص نے عصے میں نل نڈ سے میرا گال کانا اور
48
م ُ ُ
کار میں بببھ کر فرار ہوگ نا اور حجاب۔۔۔ میرا دل جاہا اشی وقت شجدے یں گڑ جاؤں یں اس
م
کی کس کس یعمت کا سکر ادا کروں؟؟؟؟ نل نڈ صرف اس کیڑے کو ہی کاٹ سکا جس سے
میں حجاب ل نا ھوا پ ھا۔۔۔۔ مج ھے یقین یہ آنا حجاب موت میرے سا منے پھی ،نلکل فربب ج ند
انچ کا قاصلہ پھی یہ پ ھا اور ناجانے کس ب نکی نے مج ھے زندگی دندی کہنے ہیں یہ الکھ ُپرا جاہے
ل نکن ہونا وہی خو جدا نے یصنب میں لک ھا ہو ایسان نےیس ہے حجاب اسکے ہاپھ میں کجھ
نہیں۔۔ میں جہاں نمہارے طیز سے آکر حجاب چھوڑ رہی پھی وہیں مج ھے ایسی راہ ملی جس سے
میں سر نا ثیر ندل گ نی ان عل یظ یظروں سے نح نے کے لنے یفاب کرنے لگی اور خیرت ہے
گرلز کومن روم میں میں یفاب کے یعیر ہونی ہوں پ ھر پھی تم نے میرے اس عمل پر
کوم نلبم نٹ نہیں دنا؟؟؟ ب نا ہے ک نوں حجاب؟؟؟ ک نوں کے یہ ایسانی قظرت ہے کسی میں
ن
ب ناتوے اچ ھاب ناں د ک ھیں اور انک پرانی تو ان ب ناتوے اچ ھاب ناں کو آگ میں چھونک کر اس
انک پرانی کو اچ ھال ئیں ہیں ج نکے اسالم کا مزاج ہے کسی میں ب ناتوے پراب ناں دنک ھو اور صرف
انک اچ ھانی دنکھو تو ان ب ناتوے پر پردہ ڈال کر انک کے گن گانے پ ھرو۔۔۔۔ تم نے وہی
ک نا حجاب میں ب نک نہیں ل نکن حجاب میں اب نی ُپری پھی نہیں کے تم مج ھے یہ کہنی پ ھرو عاسق
سے نات کرنی ہوگی نہیں حجاب میرا یکاح تو منیرک میں ہی ہوگ نا پ ھا ل نکن آج نک میں نے
ا نبے سوہر سے جاپز ہونے ہوے نات نہیں کی میں یفس کی عالم نہیں حجاب میرا سوہر
سا منے رہکر نات کرنا ہے ل نکن کالز میسحسز یہ سب اسے یش ند نہیں اور آج جابنی ہو نمہیں حط
ک نوں لک ھا؟؟؟ اگلے ہفنے میری رحصنی ہے میں جاہنی ہوں تم سوہر کے ساپھ آؤ ل نکن یہ
حجاب نہیں مج ھے نہلے والی میری حجاب جا ہنے خو ناک دل کی مالک پھی خو عب نت ندزنانی نہیں
49
جابنی تم میں جاب نی ہو ک نا پراب ناں ہیں؟؟ ہر ایسان میں ہونی ہیں ل نکن حجاب اپ ھیں نہت کم
راہ دنک ھانے والے ملنے ہیں نمہیں تو ہر راہ میں مال نمہاری دوست خوپریہ اور سوہر کی صورت میں
ل نکن تم بب ھر رہیں حجاب ڈرو اس وقت سے خب نمہاری نکڑ ہوگی دین تو کہ نا ہے نا جنے والی
سے یفرت نا کرو تم ب نک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنی پ ھرنی ہو؟؟؟ ا نبے اندر چ ھانکو حجاب اوروں
کو یہ دنکھو خو اوروں کو دنک ھنا ہے اور ا نبے اندر نہیں چ ھانک نا اسے تویہ پ ھی یصنب نہیں
ہونی۔۔۔
اور حجاب جابنی ہو سب سے زنادہ جہبم میں دجل د نبے واال عمل ندزنانی ہوگا۔۔۔ ندزنانی عب نت
،ب یف ند ،طیز اور ب یصرے کبھی کبھی ہمیں ب نا نہیں جل نا ہماری زنان سے یکلے الفاظ ہمارے لنے
ہی آزمایش ین جانے ہیں۔۔۔۔ جیسے نم ھارے لنے نبے نمہیں ب نا ہے خوق ناک گ ناہ ک نا
ہے؟؟؟ انک بیسے کا نکیر ہونا ہے۔۔۔ انک ب نکی کا نکیر ہونا ہے۔۔۔ انک مال کا نکیر ہونا
ہے۔۔۔ انک علم کا نکیر ہے۔۔۔ انک دولت کا نکیر ہے انک ا نبے عمل کا نکیر ہے مال کا
نکیر یہ چھونی خیز ہے ل نکن ب نکی کا نکیر خوق ناک گ ناہ ہے۔۔۔ انک واقعہ ہے حجاب غور سے
سنو۔۔۔
” حصرت عیسی علنہ السالم یسریف لے جارہے پھے کہ ڈاکو کی یظر ان پر پڑی ڈاکو خونی پر
ُ
رہ نا پ ھا خب اس نے ت ِور ب نوت دنک ھا کہا نا ہللا میری تویہ اور یبچے اپر کر حصرت عیسی علنہ
السالم کے بیج ھے جل دنا۔۔ وہیں حصرت عیسی علنہ السالم کے ساپھ ان کے صجایہ کرام پھی
پھے ج نہیں خوارین رسول کہا گ نا ہے ہللا نے انہیں خوارین کا حطاب دنا۔۔۔ یہ صجایہ کرام
ڈاکو کو دنکھ کر کہنے ہیں ہم۔۔۔ صرف ہم۔۔۔ کہا ایکا مطلب پ ھا وڈا آنا ب نک ناک تو کہاں
50
سے آرہا قا نل ڈافو ندکار سرانی تو ک نا کر رہا ہے؟؟ حجاب انہوں نے کجھ یہ کہا یس انک لقظ
ہم خو ہللا کو یش ند یہ آنا ک نوں کے یہ نکیر ہے ببھی وہاں حصرت خیرب نل علنہ السالم آنے کہا نا
بنی ہللا میں ہللا کا پ ھیجا ہوا آنا ہوں آپ کے بیج ھے دو آدمی جل رہے ہیں میرے ہللا نے کہا
ہے انک میرا مخرم ہے اسے کہ ہللا نج ھے کہہ رہا ہے تو آج سے ب نی زندگی سروع کر ثیرے
نج ھلے سارے گ ناہ معاف کر د نبے گنے اور نا بنی ہللا انک آپ کا خواری جل رہا ہے اسے اس
کے لنے ہللا کا ب یعام آنا ہے کہ تو پھی بنی زندگی سروع کر میں نے ثیری نج ھلی ساری ب نک نوں
کو صا یع کردنا۔۔ تو پ ھنک ندار ہے میرے ب ندے کا تو کون ہے ہم کرنے واال؟؟؟
حجاب تم ب ناؤ کون ہو تم اسکے ب ندے کو کافر کہنے والی؟؟ ناناک کہنے والی؟؟ وہ ہے پھی تو
ہللا کا گہ یگار ہے میں ہوں تو ہللا کی گہ یگار ہوں تم کون ہو ہللا اور میرے درم نان آنے
والی؟؟؟ نمہیں کونی خق نہیں تم ہللا اور میری درم نان آتو کونی خق نہیں کسی کو کافر کہ نا
خود کو اس سے پرپر پرو کرنا تم کیسے جابنی ہو آب ج نات سے پھی نمہارا سوہر ناک نہیں
ہوگا؟؟؟ حجاب میری ب ناری دوست ب نکی کا نکیر یہ چھوڑدو۔۔۔چھوڑدو اسے یہ نمہارے ب نک
اعمال صا یع کر د یگا یہ نکیر نمہیں منی میں مال د یگا۔۔۔۔ تویہ کرلو حجاب آسمان جب نے گ ناہ پھی
تویہ سے معاف ہوجانے ہیں۔۔۔۔ تویہ کرلو اس سے نہلے کے تویہ پھی یصنب یہ
ہو۔۔۔۔۔۔۔۔ تم اب نی ندزنانی سے ا نبے دین کو آگ لگا رہی ہو نمہاری ندزنانی سے آگر میں
پ ھنک سکنی ہوں تو نمہارا سوہر ک نوں نہیں؟؟؟ حجاب نمہاری آمد نے اسے ندل دنا ہے اچ ھا
ایسان وہ نہلے پھی پ ھا یس حقوق ہللا پر عمل نہیں کرنا پ ھا تونی میں ہر دقع وہ ڈوبیسن د بنا
ہے جابنی ہوں کو پھے سے بین نخوں کو اڈو بٹ ک نا پ ھا اس نے بین سال نہلے۔۔۔۔ ایکا خرجہ
51
پھی وہی اپ ھا نا ہے اب تو نانچ وقت نمازی ہے اب تو قدر کرلو؟؟ نمہارے لنے میں نے اسے
تو نبے دنک ھا ہے۔۔۔۔ اب نی آنکھوں کے سا منے رات پھی وہ آنا پ ھا کہہ رہا پ ھا انا پرست لڑکی کو
دل دنا ہے نانا ہیس رہے پھے کہہ رہے پھے انا مرد کی ہو نا غورت کی پرناد انک خوش گوار گ ھر
ہونا ہے۔۔۔۔ شچ کہوں تم دوتوں انا پرست ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لوٹ جاؤ۔۔۔
ب نکی کا نکیر چھوڑدو۔۔۔
نافرمان ب نوی بب نا چھوڑدو۔۔۔۔
نجالو خود کو جہبم کی آگ سے۔۔۔۔۔
نمہاری دوست
عایشہ۔۔۔ ققط اب نا خب لوتو تو انا پرست لڑکی کا ب نا بت توڑ کر آنا۔۔۔
حجاب کے ہاپھوں سے حط چھوٹ کر یبچے جا گڑا آیسوؤں کسی ندی کی طرح اسکی آنکھوں سے
یہ رہے پھے۔۔ آج نہلی نار ساند ہللا کا خوف اسکے دل میں جاگا پ ھا وریہ وہ اس جد نک کیسے
گر سکنی ہے؟؟ آج اسے لگا پ ھا ا سنے ابنی زندگی کے ماہ و سال صا یع کر دنے ابنی ع نادت کا
ک نا قاندہ؟؟ خب وہ ہللا کے ب ندوں کا دل ُدک ھانی رہی ہے؟؟ ابنی کی ب نکی ا نبے ہاپھوں سے
ن
صا یع کرنی رہی ہے۔۔۔۔ اس جسم میں روح نام کی کونی خیز نہیں پھی یس یہ آ ک ھیں نانی نہا
رہیں پ ھیں وریہ ہاپھ ثیر ساکت پھے کونی خرکت نہیں پھی اسکے وخود میں۔۔۔ نجانے کب نے ہی
ملچے تونہی گزر گنے کے اجانک اذان کی آواز نے اسکے جسم میں خرکت ب ندا کی وہ ہاپھوں میں
52
جہرہ چ ھنانے پھوٹ پھوٹ کے رو پڑی اسکا تورا وخود ہجک ناں ل نکر رو رہا پ ھا ببھی اسے عایشہ کی
نات ناد آنی۔۔۔۔۔
” تویہ کرلو حجاب آسمان جب نے گ ناہ پھی ققط تویہ سے معاف ہوجانے ہیں۔۔ “ وہ ثیر کی ثیزی
سے اپھی وصو ک نا اور نماز آ نا کی کب نے ہی دپر دعا میں رونے کے یعد تویہ کرنے کے یعد اسے
ُ
اجساس ہوا ہللا اس وقت نک معاف نہیں کرنا خب نک وہ ب ندہ معاف یہ کرے۔۔۔۔ تویہ
کرکے جہاں اسے سکون محسوس ہوا وہیں یہ ج نال دل میں آنا۔۔۔۔وہ جانماز رکھ کر اپھ ک ھڑی
ب
ہونی زنان سے یس نار نار انک لقظ ادا ہو رہا پ ھا اسیغفار۔۔۔۔ وہ آکر ب نڈ پر ببھی اور ساب نڈ سے
فون اپ ھا کر دھڑ کنے دل کے ساپھ انک نمیر ڈانل ک نا آج نہلی نار اسکا دل ابنی ثیزی سے
دھڑکا ہے۔۔۔
” ہ نلو؟؟ “ نہلی ہی رنگ میں دوسری طرف سے کال نک کی گنی۔۔۔ جیسے ببب ھا ہی اشی کی
کال کے اب یطار میں ہو۔۔
” ا۔۔۔اپر۔۔۔اپراز۔۔ “ آیسوؤں کا پ ھندا اسکے ہلق میں انک گ نا۔۔۔دوسری طرف اسکی پ ھرانی
ہونی آواز سن کر وہ نےجین ہوگ نا۔۔۔۔
” حجاب ک نا ہوا رو ک نوں رہی ہو؟؟ “ اسکے لہچے کی نےفراری حجاب کو مزند سرم ندہ کر
گنی۔۔۔۔
” م۔۔مجھ۔۔ مج ھے امی۔۔ کی ناد آرہی ہے۔۔“ لڑک ھڑانے لہچے میں کہکر حجاب نے منہ پر شحنی
سے ہاپھ رک ھا۔۔ اسکے گال ناجا ہنے ہوے پھی پ ھنگ گنے۔۔۔۔ وہ اسوقت اس کے سب نے سے
لگے نخوں کی طرح رونا جاہنی پھی۔۔۔۔
53
چ پ ُ
” کبھی میری نہیں آنی؟؟ ھوڑو ھر ان سے ل آؤ۔۔ “ اپراز کے ہجہ یں نے سی ھی۔۔۔
پ ی م ل م
54
” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی
کر لوں۔۔۔“ کجھ دپر نہلے کا وہ نج ھناوا کہیں اڑن چھو ہوگ نا۔۔۔ یس ناد آنا تو اس سبمگر کی
نےرخی وہ جاموشی سے آکر کار میں بببھ گنی۔۔۔
رابنہ کے جانے یعد عایشہ پھی اسے چھوڑ کے جلی گنی رابنہ کے ماں ناپ ایصاف کے لنے
عدال نوں کے جکر کا نبے رہے ل نکن رابنہ کی ناڈی یہ ملنے کی صورت میں وہ کیس ہی ب ند ہوگ نا
اور ساپھ قہبم اچمد ب نوی نجی کو ل نکر فرار ہوگ نا بب سے حجاب کو ہر شخص میں انک قہبم اچمد
یظر آ نا وہ دن خب اپراز نے سراب کے یسے میں اسے نےیفاب کرنا جاہا خب پ ھرے مجمعے
میں اس نے واقعی نےیفاب ک نا وہ گ ندی یظریں ،،حجاب کی آنکھوں کے سا منے انک انک
لمجہ گھوما وہ سغر و ساعری۔۔۔ انا پرست حجاب ناثیر؟؟ اور وہ خود انا کا مارا ایسان میری رونی
ُ ُ
آواز میری آمد کو پ ھکرا گ نا آج نک کب میں نے اسے نالنا؟؟ آج سے نہلے اسے کال کر کے
ن
کب خود سے نات کی؟؟؟ حجاب کی ا ک ھیں مسلسل یہ رہیں پ ھیں اسکا یفاب پ ھنگ حکا
پ ھا۔۔۔
” مبم۔۔۔ “ وہ اب نی سوخوں سے خونکی اور رخ موڑ کر دنک ھا وہ شی وتو نہیچ جکے پھے۔۔۔
” ہاں؟؟ “ اسکی آواز اپھی پھی پ ھاری پھی۔۔۔
” سمجھ آنا؟؟ اب آپ کو دونارہ انکش نلین کرنی ہوں “ وہ کہنے ہی کار رتورس کرنے لگی
” نمہارا نام ک نا ہے؟؟ “ حجاب نے نمشکل ا نبے آیسوؤں کو روکا جسکی وجہ سے اسکی آواز نک
پ ھاری ہو رہی پھی۔۔۔
” مب نہا “
55
” مب نہا م۔۔۔مج ھے سروع سے سمج ھاتو “
حجاب نے ابنی سرخ ناک رگڑی مب نہا نے اب نات میں سر ہالنے کار اس نارٹ کی وہ اب مب نہا
کسن
کی انک انک کروانی دنکھ رہی پھی ک نوں کے اسے ا نبے نخوں کے لنے ڈراب نونگ نی ھی
پ ھ
کسی پر ڈ بئب نڈ نہیں ہونا پ ھا۔۔۔۔ ل نکن اپراز ج نات کی ن ُےرخی نے آج وہیں وار ک نا جہاں
حجاب نے چھ سال نہلے اسکے دل پر ک نا پ ھا۔۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
ڈابب نگ بب نل پر وہ ک ھا کم رہی پھی نلکے اسکی یظریں نار نار اپراز کی طرف اپ ھئیں خو ابنی ماں
سے نجانے کس نارنی میں جانے کے لنے ایکار کر رہا پ ھا۔۔ وہ اس سے نےب نازی پر نبے
مزے سے ک ھانا ک ھا نا رہا کافی نک اس نے مالزمہ سے کہکر ب نوانی۔۔۔
پ کن
وہ آیسوں ببنی نار نار اسے د نی رہی ک ھانے کے عد ھی وہ آکر نی وی الؤنچ یں بھ گ نا۔۔
بب م ی ھ
جہاں چنے اب نا ق نور بٹ سو M.A.Dدنکھ رہے پھے۔۔۔۔
حجاب نے سوجا وہ پھی جا کر اسکے ناس ببب ھے وہ اس سوچ پر عمل کرنے لگی پھی کے
ڈابب نگ بب نل پر رک ھا اپراز کا فون نجا حجاب وہیں ک ھڑی پھی اس نے فون اپ ھا کر نام دنک ھا تو
ّ
علیزہ کا نام دنکھ کر اسکی بیسانی پر نل نماناں ہوے۔۔ وہ عصے سے ثیز قدم اپ ھانی اپراز کے
ناس آنی اور فون اسکی گودھ میں پ ھب یکا۔۔۔
56
” کال آرہی ہے فون سالب نٹ پر مت رک ھا کرو کل کو کسی کو اب نک آجاے تم نےخیر بب ب ھے
رہو گنے۔۔۔ “ وہ سیح ندگی سے کہنی اسے مسکرانے پر مح نور کر گنی۔۔۔۔۔
”اب نا ع ّصہ ک نوں آرہا ہے؟؟؟ نمہاری سوین کا فون ہے ک نا؟؟ “
مزے سے کہہ کر اپراز نے کال نک کی ج نکے وہ آیسوؤں ببنی دوڑنی ہونی کمرے میں
آگنی۔۔۔۔۔
میں ہی ُپری ہوں اور وہ خود ک نا ہے؟؟؟ نارسا نانچ وقت نماز پڑھیں گنے اسے تو کلمے پھی
نہیں ناد ہو نگے عایشہ سب چھوٹ کہنی ہے چھوٹ اس جیسا شخص کبھی نہیں ندل سک نا۔۔۔
وہ نکنے میں منہ دنے رو دی۔۔ دل اور دماغ کی ج نگ نے اسے ناگل کر دنا وہ خو غوروں کو
دنک ھنا ہے مج ھے ک نوں نہیں دنک ھنا؟؟؟ مج ھے سے ب نار کرنا ہے تو علیزہ سے ک نوں نات کر رہا صیح
سے اگ نور کر رہا مج ھے۔۔۔۔ کبنی ہی دپر وہ نکنے میں منہ چ ھنانی رو دی ہوش اسے بب آنا خب
پرب نا نے اسے اپ ھانا۔۔
” مما ب ئبنی آرہی “ پرب نا بب ند میں چھول رہی پھی حجاب نے اسے اپ ھا کر ب نڈ پر ل نانا خود منہ
دھونے واسروم میں جلی آنی۔ منہ دھوکر اس نے وصو ک نا اور ناہر آگنی بب نک اجیسام پھی
روم میں آحکا پ ھا۔۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
60
پ ُ
” ب نا نہیں۔۔ “ وہ یظریں خرا نی اپراز کے دوتوں ہاپھ خو ا کے ہرہ پ ھامے ہوے ھے ا یں
ھ پ ج س گ
چ ھ یکا۔۔۔آخر کب نک وہ جان توچھ کر اپراز کی مح نت سے انجان رہے گی۔
” ک نا ب نا ہے؟؟ میری آنکھوں میں دنکھ کر خواب دو “ وہ کہاں اس سے ہارنے واال پ ھا انک
ہاپھ اسکی کمرکے گرد چمانل ک نا ج نکے دوسرے ہاپھ سے اسکی پھوڑی نکڑ کے سر اونجا ک نا وہ
اسے ہی دنکھ رہا پ ھا ان آنکھوں میں آج نا یفرت پھی نا انا یس مح نت پھی ابنی ب نوی کے
لنے۔۔۔انک نار پ ھر اسے وہ حط ناد آگ نا۔۔۔ وہ اسکی سرٹ دوتوں ہاپھوں کی مبھی میں
جکڑے۔۔ اسیر سر ر کھے۔۔ رو دی
” نہی کے مجھ سے کونی راصی نہیں۔۔ کونی پھی نہیں۔۔۔ “
” کون نہیں ہے “ وہ پرمی سے اسکی بببھ پ ھنکنے لگا۔ دل ہی دل میں آج وہ نہت خوش پ ھا
اسے یقین ہو جال پ ھا مح نت راب یگاں نہیں جانی۔۔۔۔۔۔۔
” ہللا “ اپراز کے خرکت کرنے ہاپھ ُرک گنے۔۔ ج ند ملچے آسمان کو نکنے جیسے وہ سب م یظر
ذہن میں رتواب نڈ کر رہا پ ھا پ ھر اسے دوتوں ک ندھوں سے پ ھامے ج نونی انداز میں اگال سوال
دعا۔۔۔
” اور۔۔ “ وہ جاموش رہی
” نلیز تولو نا؟؟ آج ُخپ مت رہو نمہاری خپ میری جان لے لے گی “
” سوہر “ رندھی ہونی آواز کے ساپھ اسکے ہلک سے الفاظ پرآمد ہوئ جس نے اسکے سوہر کو
زندگی کی توند س نانی
ُ
” مابنی ہو سوہر اسے؟؟ “ خوشی نےیقبنی ک نا ک نا نا پ ھا اسکے سوہر کی آنکھوں میں۔۔۔۔
61
” ہاں “ وہ چ ھکا پ ھا اور اسکی نےداغ بیسانی خومی۔ آج یہ لمس اسے سکون نحش رہا پ ھا یہ
ن
گ ھن آنی یہ یفرت ہونی نلکے مح نت پ ھرا لمس اسکی آ ک ھیں تم کر گ نا نہی تو ہے خو اسے
نےجین کنے ہے۔۔۔ یہ مح نت ہاں آج وہ ہار گنی ا نبے سوہر سے ،اس دل سے جہاں وہ
یش نا ہے۔۔۔۔۔۔ وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے کمرے میں لے آنا۔۔۔
” بببھو “ اسے ببب ھنے کا کہ کر خود اسکی گود میں سر ر کھے ل نٹ گ نا۔ تم آنکھوں سے وہ اسکا
روسن جہرہ دنکھ رہی پھی خو اسے ہمیشہ خوق ناک لگ نا پ ھا آج وہ جہرہ اسے خود سے زنادہ خویصورت
اور روسن لگ رہا پ ھا۔۔
” میرا سر دناؤ “ اگال جکم جاری ک نا ل نکن وہ نک نک اسے د نک ھے گنی۔۔
ن کن
” تم سے کہ رہا ہوں۔۔ کہاں ہو “ وہ خو آ یں موندھے لب نا پ ھا اسے خرکت کرنا نا د کھ
ھ
ن
آ ک ھیں کھولے پھوڑے شحت لہچے میں توال۔۔۔ وہ ک نک نانے ہاپھوں سے اسکا سر دنانے لگی
آج سے نہلی ایسی کونی خواہسں اپراز نے نہیں کی پھی اگر کہ نا پھی پ ھا تو صرف خڑانے کے
لنے ل نکن آج جہاں وہ ندلی پ ھیں وہیں اپراز پھی اس میں ب ندنل ناں دنکھ حکا پ ھا ساند ببھی آج
اپراز نے نہل کی۔۔۔
” یس چھوڑو نہاں آکر میرے ساپھ لب نو “ نانچ م نٹ پھی نہیں ہونے ہو نگے کے اپراز نے
چ
اگال جکم س نانا۔ ا سنے دھیرے سے اسکا سر ابنی گود سے ہ نا کر وہاں نکنے پر رک ھا۔۔۔ کنے
ھ ھج
ہوے وہ دوسری نات پر عمل کرنے کے لنے ب نڈ پر چ ھکی پھی اسکا ارادہ نخوں کی ساب نڈ پر
سونے کا پ ھا خو ب نڈ کی دوسری ساب نڈ پر سو رہے پھے۔۔۔
” نہاں سر رکھو۔۔۔ “ اب نا نازو پ ھالنے وہ اسے ا نبے ناس سونے کی دغوت دے رہا پ ھا۔۔۔
62
” اب نا سوچ ک نا رہی ہو سراقت سے نہاں آتو میں اپ ھا تو تم جابنی ہو۔۔۔ “ رغب دار لہچے میں
ن
وہ اسے دھمکی دے کر ناس آنے پر مح نور کر گ نا۔۔ وہ کجھ حج ھک کر اسکے ناس آنی اور آ ک ھیں
موند کر اسکے پ ھنالنے نازو پر سر رکھ دنا۔۔۔
” میری طرف دنکھو۔۔۔ “
ن
” نلیز۔۔۔ “ وہ کروٹ اپراز کی ساب نڈ ل نکر اسکے سب نے میں منہ چ ھنا گنی۔ آ ک ھیں کھو لنے کی
مجس
اس میں ہمت نا پھی وہ خو خود کو ہمیشہ اس سے نہیر ھنی ھی آج ہیں سے وہ اس ناوقار
ک پ
شخص کی انک ایگلی پراپر پھی نا لگ رہی پھی۔۔۔۔اسکے سوہر نے پھی صد یہ کی یس اسے
پ
شحنی سے خود میں ھبیچ ل نا۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
وہ صیح نماز کے لنے اپھی تو اپراز کہیں نہیں پ ھا۔ رات کا م یظر ناد آنے ہی اسے خود پر خیرت
ہونی لگ رہا پ ھا جیسے وہ کسی خواب کی ک یف نت سے ب ندار ہونی ہے۔۔۔ وہ اب نی سوخوں کو
چ ھنک کر نالوں کا خوڑا ب نا کر اپھی وصو ک نا اور نماز ادا کی۔۔۔
” وہ کہ نا ہے میں ندل گ نا ہوں۔۔ اگر ندل گ نا ہے تو کہاں ہے؟؟ آج پ ھر وہ ابنی جیسی
غورتوں کے ناس گ نا ہے۔۔۔ ا یسے ایسان ک بھی نہیں ند لنے۔۔ کبھی نہیں۔۔۔ آج مج ھے چ ھکا
کر وہ جال گ نا۔۔۔ ل نکن میں چ ھکنے والوں میں سے نہیں وہ مر پھی جانے بب پھی کبھی افرار
نہیں کرونگی یہ راز صرف میرے اندر دفن رہ یگا کے میں ا یسے ایسان سے مح نت کرنی ہوں خو
63
میری مح نت ک نا؟؟ یفرت کے التق پھی نہیں۔۔۔ عایشہ کہنی ہے میں ب نکی کا نکیر کرنی ہوں
نہیں میں ب نکی کا نکیر نہیں کرنی لوگوں کو ایکا اصل جہرہ دنک ھانی ہوں جسے ب نہانی میں دنک ھنے
ُ
سے پھی وہ ڈرنے ہیں۔۔۔ میں نہیں کرنی عرور میں شچ کہنی ہوں خو اپ ھیں کڑوا لگ نا ہے اور
وہ کہنی ہے میں خوش یصنب ہوں ایسا سوہر نا کر ل نکن مجھ سے پرا ندیصنب کون ہوگا؟؟ وہ
ُ ُ
ناگل انجان ہے اس نے مح نت جاگا تو دی میرے دل میں ل نکن وہ اس شخص کے دل میں
نہیں جاگا سکنی خو صرف خود سے مح نت کرنا ہے۔۔۔۔ “ وہ دعا مانگ کر آیسوؤں تونجھ کر اپھ
ک ھڑی ہونی جانماز رک ھنے وہ بیج ھے ُمڑی پھی ببھی دروازہ کھول کر اپراز سلوار قم یض میں مل نوس
اسکے سا منے آک ھڑا ہوا۔۔۔
” تم۔۔۔ تم تو جلے گنے پھے؟؟ “ وہ اسے نکدم سا منے ک ھڑا دنکھ توکھال گنی۔۔
” تو وایس نہیں آسک نا؟؟ “ وہ قدم اپ ھا نا اسکے فربب پر آرہا پ ھا۔۔۔
” نمہیں ک نا لگا ع ناشی کرنے گ نا ہوں “ وہ اس کے اسفدر فربب آگ نا کے حجاب کا سر اسکے
دل سے نکرانا۔ اسکا قد نمشکل اپراز کے دل نک آ نا۔۔۔ وہ اسکی طرف چ ھکنے ہونے اس سے
توچھ رہا پ ھا ہوب نوں پر انک نےیس سے مسکراہٹ پھی۔۔ حجاب سرم ندگی سے یظریں چ ھکا گنی
” عرصہ ہوا ہے۔۔ انک لڑکی نے دل پر ق یصہ چما ل نا بب سے یہ دل نےیس ہے کہیں اور
جانے کے لنے ب نار ہی نہیں ہونا۔۔ “ جاموش ناکر اپراز نے مح نت سے اسکی بیسانی
خومی۔۔۔۔ وہ اسکی سوچ سے کیسے انجان رہ سک نا ہے نل نل تو اِ شی کو پڑنا آنا ہے۔۔۔
” ان چھ سالوں میں ایسی سکون پ ھری بب ند لی پھی؟؟ “ نات ند لنے کو ا سنے کل رات واال
واقع دوڑانا
64
” نہیں “ ا نبے دوتوں پ ھنڈے ہاپھ ا سنے اپراز کے سب نے پر رکھ دنے۔۔
” تم کہاں جلے گنے پھے صیح؟؟ “ اب وہ اسکی قم یض کے بب نوں کو چ ھیر رہی پھی۔۔ اپراز
نک نک اسے دنکھ رہا پ ھا جس سے وہ ک یف نوز ہوکر یظریں چ ھکا گنی۔۔۔۔
” تم نے مس ک نا؟؟ “ نل پ ھر کو ا سنے اپراز کو دنک ھا اور وایس یظریں چ ھکا لیں ہوب نوں پر
خویصورت سرمگین مسکراہٹ پھی۔۔۔۔
” تم ناس نہیں پھے تو میں گ ھیرا گنی۔۔۔ “
” ہمیشہ رہویگا اگر اجازت دو تو۔۔۔ “ وہ اسکی طرف چ ھک نا ہوا معنی خیزی سے توال۔۔
” آج نک مجھ سے کب اجازت لی ہے۔۔۔ “ حجاب نے حفگی سے کہنے ہی اسے دور دھک نال
اور ب نڈ کی ساب نڈ کورپر یہ جاکر بببھ گنی۔۔۔
” اگر اجیسام اور پرب نا کی نات ہے تو وہ میرا خق ہے ،جلو پ ھرڈ خو آنا نمہاری مرصی سے ہوگا “
ن
دھیرے دھیرے اسکی طرف قدم پڑھانے وہ اسکے سرخ ہونے جہرے کو دنکھ رہا ،آ ک ھیں ج نا
سے چ ھکی ہوبیں پ ھیں ناک اور گال کجھ سرم اور سردی کی سدت سے سرخ پر جکے پھے وہ
انک گ ھبنے کے نل پ ھنڈی زمین پر اسکے ہاپھ پ ھام کر بببھ گ نا۔۔۔۔
” آج سے نہلے تم کہاں پ ھیں؟؟؟ یہ خویصورت م یظر دنک ھنے کے لنے جب نا میں پڑنا ہوں تم
جان پھی نہیں سک ئیں ساری دولت لونا دوں بب پھی قاندہ نہیں یہ م یظر دب نا کی کونی دولت
خرند نہیں سکنی۔۔۔۔ “ وہ جاموش رہی اپراز کی نابیں سن کر و یسے ہی اسکا دل ثیز دھڑک رہا
ل م حش پ ھ کن
پ ھا اب تو ا سنے آ یں ھی نی سے یچ یں۔۔۔۔۔
65
ن
” مح نت ہے سوہر سے۔۔۔ “ سوال ایسا پ ھا کے وہ اسے دنک ھنے پر مح نور ہوگنی توری آ ک ھیں
کھولے وہ اسے نک رہی پھی۔۔۔۔
” ا یسے دنکھ رہی ہو جیسے موت کی خیر س نا دی۔۔۔ “ دکھ پ ھرے لہچے میں کہہ کر اس نے
ہاپھ کی یست پر ہوبٹ رک ھنے جاہے تو حجاب نے ارادہ پ ھا بب نے ہی چ ھٹ سے ہاپھ ک ھیچے۔۔۔
” سوری “ وہ اب نی نےاجب ناری پر خی پ ھر کے سرم ندہ ہونی۔۔۔
حجاب کے جہرے پر نل پ ھر کو مسکراہٹ آکر عابب ہوگنی جیسے اشی خواب کی ام ند پھی۔۔۔
” میری لنے دعا کروگی؟؟ “ وہ ام ند لگانے مح نت ناش یظروں سے اسے دنک ھنے گونا ہوا۔۔۔۔
” خی۔۔ خی “ نجانے کیسا ڈر و خوف پ ھا خو اپھی نک اسے جکڑے ہوے پ ھا اپراز کی کسی
نات پر حجاب کو اعب نار یہ پ ھا۔۔۔
” دعا کرنا میں ہار جاؤں زندگی کی نہلی نازی ہے خو میں ہارنا جاہ نا ہوں آج نک صرف ج ئب نے کی
ُ
خوایش کی ہے آج نہلی مربنہ میں نے اس سے ہارنے کی خوایش کی۔۔۔ تم پھی تولوگی تو وہ
میری دعا صرور ق نول کریگا۔۔۔ میں ج ئب نا نہیں جاہ نا اگر میں جب نا تو ابنی زندگی سے ہاپھ دھو
بببھویگا۔۔۔ خو مج ھے نہت عزپز ہے نہت۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ خو گودھ میں رک ھا پ ھا پرمی سے
سہالنے ہوے کہ رہا پ ھا۔۔ حجاب کو اسکی آواز رندھی ہونی لگی۔۔۔۔
” میرے کیڑے یکال دو آپھ چنے کی قالبٹ ہے ،ارج نٹ نہیح نا ہے وہاں م ئب نگ ابب نڈ کر
کے جار چنے نک لوٹ آؤیگا “ وہ کہ نا ہوا اسکا ہاپھ چھوڑ کے اپھ ک ھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
66
ن
” میں خود ڈراب نو کرونگی آپ یس د ک ھیں “ مب نہا نے نےیسی سے اسے دنک ھا خو صد کر کے خود
کار جال رہی پھی اپھی وہ دوتوں نخوں کو اسکول چھوڑ آنے پھے مب نہا کے م یع کرنے کے ناوخود
صد کر کے ڈراب نونگ اس نے خود کی۔۔۔۔
” مبم آرام سے جلد نازی کیسی؟؟ “ مب نہا نے دوسری دقع اسے توکا۔۔
پ س ھ کن
ن
” د نی ر یں یس۔۔ “ حجاب کا آج موڈ ہت اچ ھا پ ھا خوشی ا کے جہرے سے چ ھلک رہی ھی ہ
آج نار نار اسے اپراز کی انک انک نات ناد آرہی جسے ناد کر کے اس کی خوشی دو گنی
ہوجانی۔۔۔ اپراز کا اظہار اسکی رگ رگ میں سکون کی لہر دوڑا گ نا۔۔۔ وہی تو اسکے سا منے چ ھکا
پ ھا؟؟ اغیراف ک نا پ ھا۔۔ مح نت کا دغوندار پ ھا۔۔۔ دل جاہ رہا پ ھا اسکے آفس جاکر انک دندار
کرے ل نکن۔۔۔۔ اسے خود نہیں ب نا اسکے سا منے دھڑلے سے تو لنے والی آج ک نوں اس سے
سرما رہی ہے۔؟؟
☆☆.............☆.............
چنے کو وہ الکھ پڑھانے کی کوشش کرنی ل نکن وہ ہاپھ ہی نہیں آنے اسلنے حجاب نے انہیں
ناس ہی انک ب نویسن میں لگانا پ ھا خو کے انک قبمل بیخر ہیں۔۔۔
67
” گڈ اتوب نگ مبم۔۔۔ “ وہ نخوں کو ب نوسن چھوڑ کر گ ھر کے لنے یکلی پھی۔ اپھی وہ انک
اس ناپ پر رکی پھی کے اسے اپراز کے آفس سے کال وصول ہونی جسے دنکھ کر وہ خیران رہ
گنی۔۔۔
” گڈ اتوب نگ خی کہیں آج مج ھے کیسے ناد ک نا؟؟؟ “ فون رسنو کرنے ہی وہ نہابت مؤدب لہچے
میں گونا ہونی
” مبم وہ سر ام نورب نٹ م ئب نگ میں ہیں اپ ھیں ارج نٹ انک قانل جا ہنے خو انہوں نے آپ کی
کار میں رکھی پھی۔۔۔ “ مب نہا انک ہی سایس میں تولنی اسے خیران و پریسان کر گنی۔۔۔
” میری کار؟؟ آر تو سنور؟؟ ان کی ابنی کار ہے میری کار میں ک نوں رک ھیں گنے؟؟؟ “
سگ نل کی گرین البٹ ہونے ہی وہ ابنی کار آگے پڑھا گنی۔۔ اسے عح نب سا لگ رہا پ ھا اپراز تو
کبھی اسکی کار ل نکر ہی نہیں گ نا پ ھر قانل کیسی رہ گنی؟؟
” آئ ڈوبٹ تو مبم آپ سنٹ کور میں ج نک کریں سر نے وہیں کا ب نانا پ ھا۔۔۔ “ اب نی سوخوں
میں الجھی وہ کونی نارک نگ اپرنا دنکھ کر کار رو کنے کا سوچ رہی پھی کے دوسری طرف کی نات
سن کر گہرا سایس ل نکر رہ گنی۔۔۔
” و بٹ آ م نٹ “ انک ساپ کے ناہر اسے جالی جگہ ملی جہاں آس ناس کافی گاڑناں ک ھڑیں
پ ھیں اس نے کار رتورس کر کے وہیں ک ھڑی کی اور خود فون وہیں فربٹ سنٹ پر رکھ کر کار
سے ناہر یکل کر نج ھلی سنٹ کورز دنک ھنے بیج ھے والی ساب نڈ آگنی۔۔۔ نج ھلی سنٹ کوور میں اندر
ب
ہی انک قانل رکھی پھی جسے دنکھ وہ خیرت زدہ رہ گنی اور قانل ل نکر فربٹ سنٹ پر آ ببھی ساپھ
سنٹ پر پڑا فون کان سے لگانا۔۔
68
” ہاں ہے اوکے میں خود لے آنی ہوں و یسے م ئب نگ کب نک جبم ہوگی؟؟؟ “ قانل رکھ کے
ً
ا سنے فورا کار اس نارٹ کی۔۔۔۔
ً
” مبم جلد ہی یفرب نا دس م نٹ میں۔۔۔ آپ کے ناس خو ہے وہ اورنح نل ہے اسکی کانی
ہمارے ناس ہے ،وہ م ئب نگ کے لنے نہیں ہے یس کالب ئیس کو د بنی ہے۔۔۔ “
” اوکے۔۔۔ “ وہ اپھی پھی خیرت کا سکار پھی۔۔۔ فون کاٹ کر وہ آفس کی طرف جل
دی۔۔۔
ب بب ہ ن ی ً
” یہ لیں قانل۔۔ “ فرب نا یس م نٹ کی ڈرا نو کے عد وہ آفس جی اور آنے ہی سا منے ھی
ی ی ب ب
مب نہا کو قانل نکڑا دی۔۔
” پ ھنک تو مبم۔۔ “ مسکرانے ہوے مب نہا نے قانل پ ھامی وہ جانے ہی لگی پھی کے اسے
اپراز کا ج نال آنا ک نوں یہ وہ اس سے ملکر جانے؟؟؟ دل کے سور پر وہ خود خیران پھی
ن س ن چ
ل ھ ھج
” و یسے سر کہاں ہیں؟؟؟ “ کنے ہوے ا سنے توچھ ہی ل نا کن اسے مجھ یں آنی وہ
ہ
یک م م چ
ھ ھج
اپراز ہے اسکا سوہر آخر لنے یں ک سی؟؟؟
” مبم وہ ا نبے ک ئین میں ہیں۔۔ “ لڑکی نے رابٹ ساب نڈ پر اسارہ ک نا۔۔۔
” کو نی ہے تو نہیں اندر؟؟ “ اس نے جاب نا م ناسب سمج ھا
” مبم علیزہ۔۔ “ انک قدم ک ئین کی طرف پڑھانا پ ھا کے یہ نام سن کر پ ھب ھک کر رک گنی۔۔
ّ
” یہ کون ہے؟؟ آج سے نہلے تو نہیں پھی؟؟ “ وہ خود نہیں جابنی لہچے میں عصے کی رمک
کیسے آنی ؟؟
69
” س۔۔۔ر۔۔۔۔سر۔۔۔ک۔۔ ک۔۔۔۔کی و۔۔۔۔ا۔۔۔وایف “ مب نہا ڈرنے ڈرنے نامشکل
تول نانی ساپھ انک قدم بیج ھے ہونی کے کہیں سا منے رک ھا کرس نل ہی سر پر یہ دے مارے۔۔۔
” دماغ پ ھنک ہے نمہارا؟؟ “ وہ جال اپھی۔۔
” سوری ہونے والی۔۔۔۔ ب نکسٹ ونک انکی سادی ہے۔۔۔ “ انک ہی سایس میں تو لنے وہ
پھوڑا اور بیج ھے کھسکی
” کس نے کہا ناگل ہو تم۔۔ “ دابت بیشنے وہ گونا ہونی
” م۔۔۔۔مب بم۔۔۔ آپ۔۔۔ کی۔۔۔۔ ک۔۔۔کسی س۔۔سے پھی توچھ لیں ص یح سر نے
آناتویس ک نا پ ھا۔۔۔۔ “ مب نہا کہنے ہی قانل اپ ھا کے دوڑی خب کے وہ انک انک قدم اپ ھانی
اپراز کے ک ئین کی طرف پڑھی۔۔ سا منے کا م یظر صاف یظر آرہا پ ھا سا منے ر کھے ل نپ ناپ پر
وہ دوتوں کسی سے ہیس ہیس کے نابیں کر رہے پھے۔۔۔
وہ ماؤف ذہن کے ساپھ انک انک قدم بیج ھے پڑھا رہی پھی۔ سا منے یظر آ نا م یظر نل نل دھ ندھال
رہا پ ھا۔۔۔ دماغ میں دھماکے ہو رہے پھے اور۔۔۔۔۔د۔۔۔۔۔دل۔۔۔ دل عم کی سدت سے
پ ھٹ رہا پ ھا۔۔۔۔
” صرف منہ مارنا ہوں یہ؟؟ ایسا یہ ہو نمہاری یہ نےعب نانی دنکھ کر کسی دن دوسری سادی
کر لوں۔۔۔“ وہ جیخ رہا پ ھا اسکے کاتوں میں نار نار نہی چمال دوڑا رہا پ ھا اس نے ا نبے دوتوں ہاپھ
کاتوں پر ر کھے۔۔۔ وہ اس آواز سے دور جانا جاہنی پھی اس دو علے ایسان سے دور وہ نکدم پ ھاگنی
ہونی گالس وال دھک نل کر ناہر آگنی آیسوؤں نےدردی سے رگڑنے اس نے کار اس نارٹ
کی۔۔۔
70
” کبھی ناس بببھ کر محسوس کرنا یہ سراب کی تو آنے گی یہ یسے میں دت مل یگا “
“ تم نہت خوب صورت ہو پر افسوس خوب سیرت نہیں“
” دین تو کہ نا ہے نا جنے والی سے یفرت نا کرو تم ب نک لوگوں میں ع نب ڈھونڈنے پ ھرنے
ہو؟؟ “
” نمہیں خق نہیں تم میرے اور ہللا کے درم نان آؤ۔۔۔۔ “
دماغ پر مسلسل ہبھوڑے پر رہے پھے یہ آوازیں اسے جب نے نہیں دے رہیں پ ھیں اگر یہ ب ند
بب ک گ ی ً
س
یہ ہونی تو قب نا وہ نا ل ہوجانے گی۔۔۔ آج وہ سی ھے چنے کی طرح ش ک کے رو رہی
پھی۔۔
چ
سام کے اس ناتم جہاں سڑکوں پر گاڑتوں کا ہخوم پ ھا وہ نال خوف و ھج ھک قل سب نڈ میں
گاڑھی دوڑانے جا رہی پھی وہ کہیں دور جانا جاہنی پ ھیں جہاں یہ آوازیں یہ ہو کونی یہ ہو یس
وہ۔۔۔ اک نلی ،ب نہا کسی وپرانے میں۔۔۔۔۔ جہاں اسے ابنی آواز نک یہ س نانے دے یس
جاموشی ہو صرف جاموشی۔۔۔۔۔۔
قل سب نڈ سے کار آگے پڑھانے اس نے تو پرن ل نا۔ ہاپھ کی یست سے آنکھ کو رگڑا تو سا منے
کا م یظر کجھ واضع ہوا۔ سگ نل کی رنڈ البٹ دنکھ کر پھی وہ یہ رکی اسے یس ان آوازوں سے دور
جانا پ ھا اپھی وہ اگال سگ نل توڑنی کے اس سے نہلے اسکا مونانل رنگ ہوا اس نے بب نا دنکھ
ک نک نانے ہاپھوں سے فون اپ ھانا۔۔۔
” ہ نلو “
یہ آواز سن کر وہ ہجک ناں ل نکر رو دی۔۔۔
71
” نانا سب جبم ہوگ نا سب دھوکےناز ہیں نہاں۔۔۔۔ ہر کسی کو میں مخرم لگنی ہوں عایشہ
پھی مج ھے علط کہنی ہے ،اور اس دھوکے ناز نے نانا دوسری سادی کر لی۔۔۔۔ مج ھے پرناد کر
کے وہ سکون میں ہے اسے یہ کل میری پروا پھی یہ آج ہے۔۔۔ سب چھوٹ تو لنے
ہیں۔۔۔ سب۔۔۔۔۔ آپ نے پھی میرے ساپھ علط ک نا۔۔۔ کاش مج ھے سے ایسی زندگی کی
ن
الیجا کرنے سے نہلے مار د نبے۔۔۔۔ اب د ک ھیں یہ آوازیں یہ مج ھے مار د بنگی نانا مج ھے
مار۔۔۔۔۔۔۔ آ۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔ “ ناثیرز کی خڑخڑانی آواز فون کے دوسری ساب نڈ
سب نے شخص کا دل ہال گنی۔۔۔۔
” حجاب۔۔۔۔۔ “ وہ جیچے۔۔
☆☆.............☆.............
ہوش و خوس ک ھونے سے نہلے اسے انک جہرہ دنک ھا پ ھا وہ جہرہ اس نے زندگی میں دوسری نار
دنک ھا پ ھا اور وہ جہرہ ک نوں دنک ھا پ ھا؟؟؟ اسکا ذہن اس وقت کجھ پھی سو جنے کی صالج نت میں
ن
نہیں پ ھا اس نے دھیرے سے آ ک ھیں کھولیں ل نکن یہ ک نا اسے ہر طرف اندھیرا دنک ھا اس
نے ہاپھ اپ ھا کر آنکھ رگڑنی جاہی تو ہاپھ میں لگی کسی سے کی وجہ سے وہ ہاپھ یہ اپ ھا
سگی۔۔۔۔
72
” حجاب نمہیں ہوش آگ نا میرے بب نے۔۔۔ ڈاکیر۔۔۔ڈاکیر۔۔ “ ناثیر صاخب کو انک کال وصول
ہونی پھی ہسب نال سے ج نہوں نے حجاب کی انکش نڈبٹ کی خیر انہیں دی وہ تو فون پر دھماکے
کی آواز سن کر ا نبے خوفزدہ ہوگے کے ایکا جسم خرکت کرنے سے قاصر پ ھا اس کال کے
آنے ہی انہوں نے نےنانی سے فون اپ ھانا انہیں لگا نا پ ھا حجاب کا فون ہوگا ل نکن حجاب کے
نمیر سے انہیں جسکی کال وصول ہونی پھی ا نکے ہوش اڑا گنی وہ آمنہ اور اسامہ کو ل نکر
ہسب نال نہیچے۔۔۔۔۔ اور اب کب سے آپریسن پ ھنیر کے ناہر حجاب کے ہوش میں آنے کے
اب یطار میں پھے۔۔۔
ن ن
” نا۔۔۔نانا۔۔۔ البٹ۔۔۔ البٹ جالؤ “ وہ آ ک ھیں کھولے دابیں نابیں د ک ھنی کسی روسنی کی
نالش میں پھی یہ اندھیرا اسکی جان لے رہا پ ھا
” البٹ جالؤ؟ بب نے تم۔۔۔ البٹ تو جل رہی ہے۔۔۔ “ ناثیر صاخب کا دماغ میں نکدم دھماکہ
ہوا انہیں لگ رہا پ ھا وہ ناگل ہو جابیں گنے ک نا انکی ببنی؟؟؟ حجاب؟؟؟ اب وہ نہیں
رہی؟؟؟ک نا اس فوت سے مخروم ہوگنی؟؟؟یہ۔۔ یہ ایکا دل نار نار ا نکے دماغ کی یفی کر رہا پ ھا
” نانا۔۔۔ مج ھے نہیں دنکھ۔۔۔ رہا نانا میں۔۔۔ “ وہ جال رہی پھی جیخ رہی پھی ڈاکیرز نے آکر نا
مشکل اسے قاتو ک نا پرس نے جلدی سے اسے بب ند کا انجکسن دنا جسکی وجہ سے وہ وایس
ع نودگی میں جلی گنی۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ پ م ُ
وہ میرے سا منے رو رہی پھی پڑپ رہی پھی اور میری نے یسی کی اب نہا یں ھی یں ا کی
س
پڑپ نک محسوس نہیں کرسک نا پ ھا۔۔۔ اِ سکے جالنے کی آواز سن کر میں روم میں آنا ناثیر
73
ُ
صاخب کے بیج ھے ک ھڑا اِ سکے دنک ھنے کے اب یطار میں پ ھا ل نکن؟؟؟ ل نکن وہ۔۔۔ اس نے ھے
مج
ُ
نہیں دنک ھا یہ ا نبے نانا کو۔۔۔ اسکی یظریں کسی انک نکنے پر نہیں پ ھیں وہ نجانے کس کو
ھ چ ُ ُ
ڈھونڈ رہی پھی؟؟؟ انک نل کو میرا دماغ سن ہوگ نا اگلے ہی ملچے اسکی جیخوں نے مج ھے ھوڑ
جی
دنا۔۔۔۔ جیسے توچھ رہی ہوں ک نا مال یہ سب کر کے؟؟؟ تم اِ سکے ب ندے کو آزمانے جلے
پھے؟؟؟ کس نے نمہیں خق دنا انک ایسان کی زندگی کے ساپھ ایسا ک ھنل ک ھنلو؟؟ میں خو
ابنی ماں ناپ کی اصل نت پر نہیں رونا پ ھا میں خو مح نوب کے پ ھکرانے پر نہیں رونا پ ھا آج
پھوٹ پھوٹ کے رو دنا میرے سا منے وہ جیخ رہی پھی جال رہی پھی اِ سے کجھ یظر نہیں آرہا اور
میں پزیس نانکون جسے انک دب نا کہنی ہے کہ کونی خیز ایسی نہیں خو اِ س شخص کے ناس یہ ہو
ُ ُ س م ُ
نا وہ خرند یہ کے؟؟ یں اس وقت کجھ یہ کرسکا یہ اس درد کو محسوس کر سکا یہ اس اذ بت کو
خو وہ سہہ رہی پھی۔۔۔۔ میں گ ھب نوں کے نل ببب ھا ہاپھوں میں جہرہ چ ھنانے نلکنے لگا اور
میرے سا منے میری زندگی ین نانی کے مج ھلی کی طرح پڑپ رہی پھی۔۔۔ کمرے میں اجانک
قدموں کی آواز آنی جس کے کجھ دپر یعد وہ ج یچیں آنا ب ند ہوگ ئیں کسی مہرنان سانے نے
میرے ک ندھے پر ہاپھ رک ھا میں نے جہرے سے ہاپھ ہ نا کر سرخ سوخی آنکھوں کو اوپر اپ ھا
مج ہن ن خ ُ
کے اس ص کو د ک ھا جس نے کجھ دپر لے ھے نہاں سے جانے کے لنے کہا پ ھا۔۔۔۔۔ ش
” اپھو۔۔۔ “ انکی پ ھاری آواز سے لگ رہا پ ھا وہ پھی رونے والے ہیں کس نے کہا مرد رونا
ُ
نہیں کرنے؟؟! میں نکدم اپ ھا یظر سا منے ابنی ب نوی کے نےخیر سونے وخود پر پڑی ناس ہی
پرس اور ڈاکیرز ک ھڑے پھے۔۔۔۔ ثیزی سے قدم پڑھانے میں واسروم میں جال آنا جہرے پر نانی
کے چ ھئب نے مار کر نار نار ان آیسوؤں کو نانی کے ان قظروں میں چ ھنا کر نابت کر رہا پ ھا مرد رونا
74
ن
نہیں کرنے۔۔۔۔ نہیں رونا کرنے۔۔۔۔ ل نکن یہ چمال سو جنے ہی آ ک ھیں پ ھر پ ھنگ جابیں
میں کون ہونا ہوں فسمت کا ق یصلہ کرنے واال؟؟ میں نے کیسے اندازہ لگا ل نا وہ میرے
قدموں میں آکر گرے گی؟؟ جاخی صاخب کے کہے وہ الفاظ میرے کاتوں میں گونج رہے
پھے۔۔۔۔
آج میں انک نار پ ھر نک ھر گ نا اور اس مربنہ پھی سمب ھا لنے واال کو نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” اپراز ج نات “ میرا نام اپراز میرے ڈنڈ نے رک ھا جس کے معنی ہیں ” اہم “ ” جاص “ میں
سمج ھنا پ ھا میں ا نبے ماں ناپ ا نبے ددنال بب نال میں جاص ہوں ا نبے نام کی طرح اب نوں کی
زندگی میں میری انک جاص اہم نت ہے اور یہ شچ پھی پ ھا میرے نانا ربیس جاندان کے اکلونے
75
بب نے کڑوروں کی جاب نداد کے مالک پھے ل نکن اس جاب نداد کو سب ب ھا لنے واال وہ وارث یہ پ ھا نکے
یعد دنگرے بین سادناں پھی انہیں بب نا یہ دے سکیں اور انکی نمام پر توجہ کا مرکز انکی ببنی
فبیجہ رہی خو کے اِ نکی نہلی سادی سے ہونی پھی۔۔ نانا نے ا نبے الڈ ب نار سے اپ ھیں اس جد نک
یگاڑ دنا کے کل وہ ا نکے سا منے دھڑلے سے ڈنڈ کو لے آبیں اب نی صد ندنمیزی اور غیر اجالفی
خرک نوں سے انہوں نے نانا کو نل نک م نل کر کے آخر ڈنڈ سے سادی کر لی آنے دن موم کے
آفیرز اج ناروں کی سان ہونے اور نانا کی ب نانی عزت نل پ ھر میں منی میں مل گنی ب نگ آکر
انہوں نے یہ سادی کروانی نانا کے سرکل میں آج پھی ایسی قم نلیز پ ھیں خو اس کروڑ بنی
ناپ کی ببنی کو ا نبے گ ھر کی عزت ب نانا جا ہنے پھے ل نکن موم پر ڈنڈ کے عسق کا ایسا پھوت
ن ل ہ ن ج ُ
ل
خڑا پ ھا خو آج نک یہ اپر سکا آج نک موم کے الف ڈنڈ انک قظ پرداست یں کرنے کن
دادو کے سا منے وہ پ ھنگی نلی ین جانے آج نک وہ ا نبے کیڑوں سے ل نکر خونے نک موم کی
یش ند کی گنی پر بنڈ سے مانگوانے ہیں آخر ک نوں یہ م نگوابیں عزت دار زندگی چھوڑ کے عالمی خو
کر ببب ھے ہیں؟؟؟ ل نکن ک نا یہ مح نت پھی؟؟؟عسق پ ھا؟؟؟ نا یفس کی عالمی؟؟؟؟ یہ وہ
کہانی ہے خو دادی نے نچین میں س نانی اور میں نے موم کو ج نہوں نے چھوٹ فرار دنکر مج ھے
پ ُ
سمج ھانا کبھی ” ساس “ سے ” نہو “ کی ب نکی سنی ہے؟؟؟ یہ میری موم کے الفاظ ھے اس
دن کے یعد میں نے کبھی دادو سے موم کا نہیں توچ ھا یہ موم سے دادو کا یس ڈنڈ سے س نا
خو موم کے لنے کہنے.....
” ” she is my life
” ہماری یش ند کی سادی پھی جس سے کونی راصی یہ پ ھا “
76
خب ڈنڈ سے توچ ھنا بب وہ یہ کہنے میں تو سال کا پ ھا یس ا نبے ماں ناپ کی لو اسنوری میں
اثیرسٹ پ ھا تو سب سے توچ ھنا یہ نابیں وقت ر ہنے میں پھول گ نا ۔۔۔
میں نے خب ہوش سمب ھاال خود کو ڈنڈ کے فربب نانا ہی واز مانے آب نڈنل پرق نکٹ پزیس مین
ج نہوں نے گ ھر کے ساپھ ناہر کی دب نا میں پھی انک نام ب نانا۔۔۔ انہوں نے مہوش اور میری
ہر خوایش توری کی چھونی سے چھونی خیز الکر دی سب کجھ دنا ہیسی ہماری ہوب نوں سے جدا نک
یہ ہونے دی یس یہ دے نانے تو ناتم ل نکن مج ھے ان سے گال نہیں پ ھا میں ہمیشہ نہی سمج ھنا
رہا وہ ہمارے لنے دن رات انک کر کے مح نت کر کے کمانے ہیں ناکے ہماری خوایش توری
کر سکیں ۔۔ موم تورا دن ہمارے ساپھ گزارنی ،چھونی شی چھونی خیز پر توجہ د بئیں ڈابب ئیں
ب نار کربیں اب نی نگرانی میں ناسنہ کروابیں ل نکن ڈپر؟؟؟ رات کے ہونے ہی میرے موم ڈنڈ
ا یسے ندل جانے جیسے ہمیں گود ل نا ہو۔۔۔ ہم ان پر توچھ ہیں۔۔۔ ہمیں مالزموں کے خوالے
کر کے نجانے کہاں جلے جانے خیر میں ابنی زندگی میں خوش پ ھا میرے ثیربیس لوونگ پھے اور
پ
ک نا جا ہنے پ ھا انک ُپر سکون زندگی۔۔ ڈنڈ اکیر چ ھب نوں میں مج ھے اور مہوش کو گاؤں ھیح نے جہاں
داد دادی کا ب نار میری اہم نت حگا نا۔۔
میرے دادا دادی مج ھے ہاپھوں کا چ ھاال ب نا کر رک ھنے
مج ھے ا نبے سا منے دنکھ جہاں دادا دادی خوشی سے نےقاتو ہوجانے وہیں میری حح ناں مج ھے ک ھا
جانے والی یظروں سے گھوربیں ک نوں کے میرے کسی حجا کے نہاں بب نا نہیں ہوا میں ا نبے
جاندان کا واجد سہارا پ ھا نہی وجہ پھی کے مجھ جیسے ” عام “ ایسان کو سب نے ” جاص “ ب نا
دنا جاہے وہ میرے دادا دادی ہوں نا نانا۔۔۔۔۔۔
77
دادی کی مح نت کی انک وجہ یہ پھی پھی کے بب نا تو و یسے ہی دادی کے قاتو میں نہیں پ ھا
ل نکن کہنے ہیں یہ اوالد سے زنادہ اوالد کی اوالد عزپز ہونی ہے وہی پ ھا ہمارے وہاں آنے ہی
دادی نافی نخوں کو پھول کر صرف ہماری جاطرداری میں لگ جابیں وہاں گ ھر میں دادی کی
ُ
جکومت پھی۔ اور دادا س ناست دان پھے گاؤں کا چھونا پڑا آدمی ا کی عزت کرنا دادا س ناست
ن
میں اس جد نک مدعم پھے کے اوالد کو ” ب نکی “ اور ” پرانی “ کا فرق سمج ھانا پھول گنے نہاں
نک کے اوالد سے اس قدر عاقل ہوگے کے گ ھر کی عزت کب ِنکی انکو کاتوں کان خیر نہیں
ہونی۔۔ ل نکن میرے معملے میں وہ مجھ پر جان چ ھڑ کنے سب کو ب نانے یہ میرا وارث
ن
ہے۔۔۔۔ میرے جگر کا نکڑا وہاں سب کی یظریں مج ھے اخیرام سے د ک ھئیں جیسے میں ایکا مالک
ہوں۔۔
وہیں ان دتوں میری اکلونی پ ھبھو اجانک سے ببنی اور سوہر کے ساپھ ہمیشہ کے لنے ماں کے
گ ھر آکر بببھ گ ئیں پھوپھو کو دنکھ کر مج ھے خیرت ہونی وہ نانچ وقت نمازی ب نک ع نادت گزار
جاتون پ ھیں اور ایکا سوہر قہبم اچمد عل یظ یظروں سے گ ھر کی غورتوں کو گھورنے واال انک خوس
پرست مرد۔۔ اس وقت میں ثیرا سال کا پ ھا میری ہمت نہیں پھی گ ھر کے داماد کے جالف
پ ف ع س ُ
کجھ کہوں نا ا کی ل پ ھکانے لگاؤں خب نک ا کے ظریں حح نوں پر ھی یں جاموش رہا
م ی س
ُ
ل نکن خب اسکی گ ندھی یظر مہوش پر پڑی میرا ضیط خواب دے گ نا میں نے ڈنڈ کو کال کر
ُ
کے ڈراب نور کو نالنا اور سہر آگ نا اسکے یعد سے خب موم ڈنڈ نے جانے کا کہا میں نے ایکار کردنا
اور اِ س ایکار سے سب سے زنادہ خوشی موم کو ہونی ک نوں کے اپ ھیں دادی سے شحت خڑ پھی
خو موم کے کیڑوں ،رہن سہن کو نایش ند کرنی پ ھیں۔۔۔
78
میں ابنی زندگی میں خوش پ ھا ک نوں کے میں ” جاص “ پ ھا میرے نکر کا کونی نہیں پ ھا یہ مج ھے
ُ
پ ھکرانے واال ل نکن سب سے نہلے مج ھے اس ” جاص “ لقظ سے اس دن یفرت ہونی خب میں
نے خود کو اک نال محسوس ک نا۔۔ میں تورڈ انکز نمز کی ب ناری کر رہا پ ھا ڈنڈ کے کجھ دوست ابنی
ب نوتوں کے ساپھ ڈپر کرنے ہمارے نہاں آنے پھے مہوش ا نبے روم میں سو رہی پھی میں
پڑھانی کر کے تور ہوگ نا پ ھا تو یبچے کا انک جکر لگانا ڈنڈ کے سب دوسنوں سے خوش اسلونی سے
مال ڈنڈ نے فخر سے وہاں میری ذہابت کی یغریف کی وہ آج نہت خوش پھے اِ س خوشی کی وجہ
مج ھے تو معلوم یہ پھی ل نکن دل سے دعا یکلی ایسی خوس ناں اپ ھیں نار نار یصنب ہوں ل نکن مج ھے
ُ
ب نا ہونا وہ خوشی میرا وخود م نا دنگی میں ا نبے ناپ کی دولت پر لع نت پ ھیح نا۔۔۔۔کجھ دپر ا نکے
ساپھ بببھ کر میں وہاں سے اپھ کر روم میں جال آنا۔۔۔۔
نا جنے رات کا کویسا نہر پ ھا کے میں بب ند سے ب ندار ہوا ساند پڑ ھنے پڑ ھنے میری آنکھ لگ گنی
میں اپ ھا میرے قدم کچن کی طرف رواں پھے کے مج ھے موم کی خویصورت ہیسی س نانی دی
میری آنکھوں میں جہاں خوشی سے چمک ُاپ ھری وہیں ہوب نوں پر مسکراہٹ میری موم ماں مک
میری دوست زنادہ پ ھیں میں سمجھ گ نا ڈنڈ نے اپ ھیں کونی سرپراپز دنا ہوگا اکیر ڈنڈ کے توب نک
سرپراپزز سے وہ خوش ہوبیں ابنی دوسنوں کو دک ھانی پ ھربیں۔۔۔
ُ
میں خوشی سے اس ہیسی کے یعاقب میں گ نا۔۔ ل نکن۔۔۔۔۔۔ ا نبے آنے پر جہاں مج ھے
نج ھناوا ہوا وہیں موت کی سدت سے میں نے دعا کی موم نل نک ب یکلیس ساڑھی میں ڈنڈ کے
ُ بھ ک
دوست کے ساپھ پ ھیں۔ وہ موم کو یح نے ہوے اس روم یں لے جا رہے ھے خو اکیر
پ م
مہماتوں کے توز میں ہونا اور موم وہ خوش پ ھیں کمرے کا دروازہ کھو لنے ہی وہ اندر گنے اور
79
ُ
میری موم کو چ ھنکے سے ک ھیچ کر اندر ک نا اور جس طرح پ ھاہ کی آواز سے وہ دروازہ ب ند ہوا اشی
طرح میرے دل کا دروازہ میری ماں کے لنے ہمیشہ کے لنے ب ند ہوگ نا۔۔ میں نے منہ پر
ہاپھ رک ھا میری جالت خراب ہو رہی پھی میں نالکنی کی طرف دوڑا میری الب ناں ُر کنے کا نام
نہیں لے رہیں پ ھیں میں ناگل ہو رہا پ ھا میرا دل پ ھٹ رہا پ ھا یہ مج ھے رونا آرہا پ ھا یہ مج ھے میری
ماں سے یفرت ہو رہی پھی میں نےجس ہو حکا پ ھا میری ماں کی ہیسی نے میرے اجساس کو
روند ڈاال میں نےجس ین گ نا۔۔۔
” را۔۔۔۔۔رازی ک۔۔۔۔ک نا ہوا م۔۔۔مانے توانے “ میری ک ھا یسے کی آواز سن کر ڈنڈ خو
ن
کچن کے ناس والے روم میں پھے ناہر آنے انکی آ ک ھیں الل پ ھیں اور آواز میں
لڑک ھڑاہٹ۔۔۔۔۔
” ڈی۔۔۔۔ڈنڈ۔۔۔ م۔۔۔ موم “ میں نے خون آلودہ آنکھوں سے انہیں دنک ھنے کہا الب نوں کی
وجہ سے میری آنکھوں میں گرم نانی چمع ہو حکا پ ھا یہ نانی موم کی وجہ سے نہیں نلکے اس
جالت کی وجہ سے ہے جس کی وجہ موم پ ھیں۔۔۔۔۔۔۔
“ ” ..come on!!! Chill my boy
ُ
میرے ڈنڈ سب سمجھ گنے انہوں نے عام سے لہچے میں کہا جیسے کجھ ہوا ہی نہیں اور اس
دن میرے آب نڈنل کا ب نا بت جک نا خوڑ ہوگ نا۔۔۔
ُ
میرے ڈنڈ کا ” “ chill my boyکہ نا مج ھے ان سے یفرت کرا گ نا اسکے یعد ہاپھ میں
پ ھامی سراب انہوں نے زپردسنی میرے منہ میں انڈھ نلی میں سیرہ سال کا توخوان لڑکا ا بنے
ناپ کے ہاپھوں یسے میں مب نال ہوا۔۔۔ وہ ہیسے زہر میرے کان میں انڈھ نال۔۔۔
80
” چھ۔۔۔چھوٹ۔۔۔چھونی نا۔۔۔ناتوں۔۔۔ سے پریسان نہیں ہونے مزہ چ ھکو اسکا “
وہ سراب کی تونل میرے ہاپھوں میں پ ھاما کر جلے گنے اور میں نے ا نکے جانے ہی انک اور
لمنی سپ ل نا میری رگ رگ میں یشہ سا دوڑنے لگا وہ عم خو پ ھا اب ناد پھی یہ رہا ” عم “ پ ھا
پھی؟؟؟ کون سا عم؟؟ مج ھے ناد نہیں آنا۔۔۔میں لڑک ھڑانے قدموں سے نمشکل ا نبے کمرے
نک تونج ھا اور توری تونل جالی کر کے ب نڈ پر ل نٹ گ نا مج ھے ناد ہے ع نودگی میں جانے سے نہلے
میرے ہوب نوں پر خویصورت مسکراہٹ پھی خو ب نوت پ ھا میری اذ بت کا کے میں کھوکال ہو حکا
ہوں۔۔۔۔۔
اس وا قعے کے یعد میں ا نبے موم ڈنڈ سے دور ہوگ نا میری موم میرے نال پھی سنواربیں میں
ایکا ہاپھ چ ھنک کر گ ھر سے ہی یکل جا نا ڈنڈ سے پھی اب دور رہ نا وہ ناس آنے تو انک زچمی
ُ
یظر سے اپ ھیں توازنے کمرے میں ب ند ہوجا نا۔۔ اس رات کے یعد میں نے نے ہر خیز پر
غور ک نا میری ماں ہی نہیں ناپ پھی۔۔۔۔ یہ امیر لوگ عزت پ ھیچ کر وہاں ا نبے مجل ب نوانے
ہیں جہاں کھوکلے لوگ ر ہنے ہیں ج یکا دل اندر سے مر حکا ہونا ہے۔۔۔۔
مج ھے انک نات ہمیشہ عح نب لگنی جس غورت کے ناس یقص نل لب نے جا نا وہ انک دوسرے سے
م نلوں دور لگ ئیں۔۔ میرے ماں ناپ کی مح نت کی داس نان سب نے ا نبے الفاظوں میں
س نانی جشکا میں نے انک الگ رخ ب نا کر ا نبے ذہن میں ق نڈ ک نا خو شجانی سے نلکل مح نلف
ُ
پھی۔ دادو ہو نا موم نا حح ناں سب ابنی زنان تول ئیں اصل حف یفت مج ھے نانا کے گ ھر ب نا لگی ان
کے ڈاکوم ئیس سے۔۔۔۔ ہم دوتوں اکیر کیرم ک ھنلنے ہر س نڈے میں ا نکے گ ھر جا نا وہیں دن
پ ھا خب ب نا لگا میرے نانا پھی انہی لوگوں میں سے انک پھے جس نے ب نوی کی عزت پ ھیج کر
81
یہ دولت کمانی اور ساری زندگی یہ دولت کمانے واال بب نے کے لنے رونا رہا میں اس وقت ہیسا پ ھا
میری کھوکلی ہیسی اس وپرانے میں گونج رہی پھی جس شخص نے ب ناہ ک نا اب نا بیسا کمانا آج وہ
دوسروں کی زندگ ناں ب ناہ کر کے اب نج ھنا رہا خب ماں ناپ آگے پھے تو چنے کہاں بیج ھے
ر ہنے؟؟
نانا کی انک انک ڈنل نگ کی توری خیر پھی اس قانل میں ساپھ اس آدمی کا نام جسکی عزت کا
ج نازہ یکال کر نانا نے یہ ڈنل قاب نل کی۔۔۔ موم کی رتوریس میرے ہاپھوں لگیں میری
ب ندایش سے بین سال ق نل ایکا انارسن ہوا پ ھا۔۔۔ میرے اندر اجساس پ ھا کہاں خو رتوریس دنکھ
کر کجھ محسوس ہونا؟؟ میں نےناپر جہرے کے ساپھ انک سے انک درد ناک راز ا نبے دل میں
ی ً
حقظ کر رہا پ ھا میرے ہاپھ ڈنڈ کے کجھ ثیرز لگے ڈنڈ نانا کے انک عام ام نلوانے پھے۔۔۔ قب نا
ُ
وہ سادی اشی راز کو چ ھنانے کے لنے کروانی گنی پھی مح نت؟؟ عسق؟؟ ک نا ک نا کہانی نہیں
ن ت ُ
س نانی دادو نے اب نوں نے اور یکال ک نا؟؟؟ دولت کے نجاری۔۔۔ م آ کھ سے انک آیسوں توٹ
کر اس کاعذ پر گرا جس نے میرے اندر کے ج نوان کو حگانا۔۔۔ نانا نے سنوبنی قاب نو پرسب نٹ
پرونارنی میرے نام کی نافی ڈنڈ کے۔۔۔۔ اب کونی سک یہ پ ھا عزت نجانے کے لنے دولت
کا سودا ک نا قاندہ خب ایسان کی ابنی یظروں میں کونی عزت یہ ہو؟؟؟ میں اس کاعذ پر پھوک نا
ہوا اسے ثیڑوں نلے روندھ نا ہوا وہاں سے یکل آنا۔۔۔۔
ُ
میرے ڈنڈ میرا ندل نا رویہ دنکھ پریسان ہونے پھے میں اپ ھیں دھڑلے سے خواب د بنا اور اس
ل ن پ ُ
ک ن
دن میرے ہا ھوں ا کی ا ک اور مزوری گی۔۔۔۔
82
” رازی ک نا خرکت ہے؟؟ دادو کے ناس ک نوں نہیں جا رہے مہوش کو پھی لے جاؤ دنکھو وہ
دن رات نمہیں ناد کرنی
ہیں “
” سو واٹ؟؟ “ میرا پر سکون خواب اپ ھیں ع ّصہ دال گ نا انک ماہ سے وہ میری نےعب نانی دنکھ
رہے پھے۔۔۔
” سٹ اپ کل تم جا رہے ہو اب نڈ دبیس قاب نل “
انکی گرج دار آواز نے میرا دماغ گرم کردنا میں نے ناس پڑی ڈابب نگ بب نل پر رکھی چ ھڑی اپ ھا
کر کالنی پر رکھی میری یہ خرکت دنکھ ڈنڈ ثیر کی ثیزی سے الرٹ ہوکر میرے فربب آنے۔۔۔
یس اسکے یعد سے انہوں نے مج ھے کسی خیز کے لنے فورس یہ ک نا۔۔ میں ا نبے آپ میں سلگنے
لگا یس دوست پھے میرے ج نکے ساپھ بببھ کر زندگی پر سکون لگنی ل نکن ب نہانی میں اکیر رات کو
ڈنڈ کے روم سے سراب کی تونل لے آ نا اور گ ھب نوں بببھ کر اس سے سکون نالش کرنا انک دو
نار موم مجھ سے ہمدردی ج نانے آبیں میں گ ھر سے ہی یکل گ نا ماں پ ھیں اسکے یعد سے کبھی
مجھ سے کجھ یہ کہا اس ڈر سے کے ناہر یہ جال جاؤں گ ھر میں ہوں تو انکی یظروں کے سا منے
رہ نا تو ہوں۔۔۔ اسکے یعد سے گ ھر میں یہ نےج نانی کا سلسلہ پھی ب ند ہوگ نا ل نکن ایسان اب نی
قظرت سے کب ندال ہے؟؟ دوتوں م ناں ب نوی اکیر راتوں میں عابب ر ہنے ل نکن اب تو مج ھے
فرق پھی نہیں پڑنا میں نے اثیرم نڈ بٹ کے رپزلٹ کے یعد توب نورسنی میں انڈمیسن ل نا اس
دوران کافی لڑک نوں سے دوسنی ہونی ل نکن کسی کو پھی خود سے فربب یہ ک نا یہ توب نورسنی کا ایسا
ماخول پ ھا کے لڑکے لڑک ناں ہاپھوں میں ہاپھ لنے گھومیں اس دوران میں کوشش کرنا مہوش
83
پھی موم ڈنڈ کے اس شجانی سے انجان رہے ہر کسی میں ہمت نہیں ہونی کے یسان کے
ہونے ہونے زچم کو چ ھنانے۔۔۔
میری دوسنی ڈنڈ کے سرکل کے کجھ لڑکے لڑک نوں سے خو ا نکے دوسنوں کے چنے پھے ان
سے مالقات گ ھر کی ہی انک نارنی میں ہونی وہ میری طرح ہی پھے کھوکلے ل نکن نہیں وہ خوش
پھے ساند حف یفت کو جلد ہے انکسب نٹ کر گنے پھے اب سمجھ آنی ڈنڈ کی نارنی رک ھنے کی وجہ
ً
ا نبے جیسوں سے دوسنی میری سوچ یقب نا شچ پھی ک نوں کے اس دن وہ سب خود میری طرف
دوسنی کا ہاپھ لنے پڑھے پھے جن میں سے مہک ارسالن اور اپریش پھی انک پھی۔۔۔۔
زندگی یس گزر رہی پھی خب نک ” وہ “ نہیں پھی۔۔ اسکے آنے سے ہل جل مجی وہ مج ھے ”
ُ
مح نلف “ نہیں لگنی پھی میری سوچ نے اسے ” مح نلف “ ب نانا پ ھا اس دن یں یسے یں دت
م م
ق
پ ھا میری انک چھونی شی علطی نے اسکے اندر علط ہمی کا نہاڑ ب ندا کردنا۔۔۔
وہ دن مج ھے آج نک نہیں پھوال کوتوکیسن ڈے جس دن ہم دوسنوں نے خوب جسن م نانا پ ھا
تونی سے آکر میں کلب جال آنا جہاں پر اپریش اور ارسالن کے گروپ نے مج ھے گ ھیر ل نا
” پر بٹ دو “۔۔۔۔۔۔ اس پر بٹ کے جکر میں میری جالت خراب ہوگنی جسن م نانے میں
اس قدر مدہوش پ ھا کے کبنی سراب کی تونلیں ہلق سے ا ناریں اندازہ یہ رہا اپریش مج ھے گ ھر نک
ُ
چھوڑنے آنی ل نکن اس دن یسے نے میرا دماغ ماؤف کردنا نجانے کیسی ظلب پھی کے میں
صد کر کے اپریش کو ا نبے ساپھ گ ھر کے اندر لے آنا میرا ارادہ وہی پ ھا خو ہر ہوس پرست مرد
کا ہونا اور اپریش میری اس ظلب سے انجان نہیں پھی وہ ساند میری زندگی کا ” نہال “ ایسا ”
گ ناہ “ پ ھا اس سے نہلے یہ سوچ میرے دل میں کبھی نہیں آنی ہوش میں میری غورت سے
84
نہ ب ل ن ُ
یفرت مج ھے اسکے ناس جانے یں د نی کن اس دن یسے نے ھے ہرا دنا پ ھا ہاں وہ یشہ ہی
مج
پ ھا جس نے ہر گ ناہ و تواب کا فرق نہجان میرے دماغ سے م نا دی۔۔ ل نکن اندر آنے ہی
میں نے نہلی نار اسے ا نبے گ ھر میں دنک ھا پ ھا یہ اس گ ھر میں مہوش دو بنا نہبنی پھی یہ
ب َ
ک
موم۔۔۔میں مدخوشی کے عالم میں نلر کے یج ھے چ ھنے وخود کی طرف ھیح نا جال گ نا۔۔۔ میرے
ُ
دل کو سکون بب مال فرار بب آنا خب میں نے اسکی آنکھوں میں ا نبے لنے ڈر دنک ھا اور وہ میری
ُ
زنان سے اب نا نام سنے کے یعد رہی سہی جان پھی اسکی یکل گنی۔۔۔ مج ھے یسے میں علم نہیں
م ُ
پ ھا میں ک نا کرگ نا یہ میری وہ ہیسی میرے ہوش میں ر ہنے کی گواہ پھی یہ وہ خرکت یں اسکا
ُ ُ
یفاب ہ نانا نہیں جاہ نا پ ھا مج ھے اس وقت خود کا ہوش نہیں پ ھا اسے ک نا ناد کرنا اگلے دن اپریش
کب ک ن
کے منہ سے رات کا لقظ لقظ سن کر میں خیران رہ گ نا اور ا نی النی د ھی جہاں پر ہلکا سا
نل نڈ کا کٹ پ ھا۔۔۔ ل نکن۔۔۔۔ اس دن عح نب نات یہ ہونی میں ابنی زندگی کا نہال گ ناہ
کرنے جا رہا پ ھا خرام رسنہ ب نانے جا رہا پ ھا ل نکن اسکی آمد نے مج ھے گمراہی میں جانے سے نجا ل نا
ی ُ
میں خود خیران پ ھا اس دن یسے فس پر قاتو نا ل نا؟؟؟؟
ک
اس واقع کے یعد میں حجاب ناثیر کو پھول یہ سکا وہ میرے ذہن پر سوار نہیں پھی ل نکن
مہوش خو اکیر ابنی دوسنوں کا ذکر کرنی اور میں نےدلی سے سب نا اب تورے کان کھول کر
حجاب ناثیر سے م یعلق انک انک نات سب نا۔۔
” رازی اسے ب نا نہیں ک نا ہوگ نا کے اجانک جلی گنی ک ھانا پھی نہیں ک ھانا اور نہت ڈری ہونی
پھی “ مہوش نارملی جیس ک ھانے کل رات کی نات ب نا رہی پھی اور میں پرنڈ مل پر ک ھڑا یسننہ
85
سے سراتو ہونا رب نگ میں مگن غور سے اسے سن رہا پ ھا آخر ذکر خو حجاب ناثیر کا پ ھا۔۔۔ یہ نام
نجانے ک نوں اب نا اپرنکٹ کرنا ” حجاب “ میرے ل نوں نے نےآواز ج ئیش کی۔۔۔
” ہمم “ میں نے پرنڈ مل کو اوف کر کے ناس پڑے ناول سے یسننہ تونج ھا اس وقت اکیر
میں چم میں ہونا اور مہوش آکر مجھ سے دن پ ھر کی نابیں اشی وقت کرنی۔۔ مہوش کو میں
نے خود سے نےجد فربب ک نا پ ھا میں نہیں جاہ نا پ ھا انک اور امیر ناپ کی نگڑی ببنی اس گ ھر
سے یکلے ک نوں کے ماں ناپ کا گہرا اپر اوالد پر پڑنا ہے م نال میرے ساپھ میری موم کی ہی
موم کو ا نکے ناپ نے یگاڑا مج ھے میرے ناپ نے۔۔۔ سکون کا ھل ب نا کر اندھیری گل نوں
میں پ ھ یکا دنا جہاں میں آج نک سکون کی نالش میں پ ھنک رہا ہوں۔۔۔۔
” اتم نی اے نہیں سے کر سکنے ہو صروری نہیں ناہر جا کر کرو “ ڈنڈ نے میرے دب نی
جانے کا سن کر ہی دابت بیسے وہ اچھی طرح جا نبے ہیں وہ مج ھے فورس نہیں کر سکنے۔۔۔
میں اس وقت جانے کی ب ناری کر رہا پ ھا صیح نانچ چنے کی میری قالبٹ پھی۔ ڈنڈ کو جیسے ہی
ا نبے م ئبیخر کے ذر یعے میرے جانے کا ب نا لگا وہ مجھ سے لڑنے میرے کمرے میں جلے
آنے۔۔۔
” مسورہ نہیں مایگا ب نانا ہے کل جا رہا ہوں “ میں نے سکون سے خواب دنکر اپ ھیں آگ یغوال
کر دنا
” نمیز سے نات کرو!! ایسا ک نا ک نا ہے میں نے خو میرے سر پر سوار ر ہنے ہو؟؟؟؟ “ ڈنڈ
ّ
نے ابنی عادت کے مطاتق فربب ہی ڈریش نگ پر رک ھا پرق نوم عصے سے دتوار پر دے مارا
86
” عزت کا ج نازہ یکاال ہے ڈنڈ۔۔۔۔ “ میں پ ھا تو ایکا بب نا ہاپھ میں نکڑی سرٹ خو سوٹ کیس
ّ
میں ڈا لنے لگا پ ھا عصے سے ب نکی۔۔۔۔
” آپ نے میری موم کو سدھارنے کے نجانے اپ ھیں سونے کے انڈے د بنی والی مرغی ب نا
دنا؟؟؟؟ ایسی کویسی پھوک ہے خو مب نی نہیں؟؟ کون سا ال لچ ہے خو جبم نہیں ہونا؟؟ “
میری جیچیں ابنی نل ند پ ھیں کے کمرے کی در و دتوار کابپ اپ ھیں
ُ
” میں اک نال نہیں ہوں ان سے جا کر ک نوں نہیں توچ ھنے؟؟ اور نمہاری موم کو میں نے سر پر
ب ندوق رکھ کر نہیں کہا وہ خود راصی ہونی پھی۔۔۔ یہ بیشہ ہے ہی پڑی ذل نل خیز عربب امیر
نبے کی ال لچ میں کما نا ہے اور امیر سے امیر پر ہونے کی ال لچ میں یہ پھوک یہ مب نی ہے یہ
جبم ہونی ہے اور نمہاری موم پھی انہی میں سے انک ہیں۔ ۔۔۔ “ سرد لہچے میں کہہ کر
انہوں نے اب نا دقاع ک نا
” سالم ہے آپ جیسے سوہر پر۔۔۔ آپ کی یغریف میں یقین جابیں الفاظ نہیں ہیں میرے
ناس۔۔۔ ناؤ ڈوبٹ تو ڈپر تو اثیر فنیر ان مانے منیر اور یہ مج ھے رو کنے کی کوشش کرنا “ وہ
جالنے رہے میں ان سنی کرنا ب نک نگ کر کے اثیرتورٹ نہیجا۔ میرے کجھ تونی ق نلوز پھی وہیں
سے اتم نی اے کرنے میرے ساپھ جا رہے پھے جن میں انک میرا جگری دوست عاصم پھی
میرے ساپھ پ ھا۔۔
ُ
میرے ناہر آنے کا مقصد صرف گ ھر سے دور رہ نا پ ھا اس ماخول سے دور رہ نا جہاں کی در و
دتوار مج ھے وجست میں مب نال کرنے ۔ نہاں آنے سے نہلے میں انک آخری دھمکی ا نبے ڈنڈ کو
د بنا پھوال نہیں پ ھا۔۔۔
87
” میری بیج ھے اگر میری نہن کے ساپھ کونی ک ھنل ک ھنال تو ناد رک ھنے گا صرف ج نازے اپ ھیں
گنے اس گ ھر سے۔۔ “
بب ب مجس
م
” اب نا گرا ہوا ھنے ہو کے یں ا نی ہی نی؟؟ “
ّ
ڈنڈ کو مجھ سے ایسی نات کی ام ند یہ پھی ایکا جہرہ عم و عصے کی سدت میں سرخ پڑ گ نا ل نکن
اگلے ہی ملچے میرے خواب نے انہیں جاموش کردنا۔۔۔۔
ُ
” مرد کی عزت کا ب نا اسکے گ ھر کی غورت سے جل نا ہے “ ڈنڈ کے جہرے پر انک سایہ سا لہرانا
میں اپ ھیں اس عالیسان مجل میں ب نہا چھوڑ کر امریکا جال آنا۔ لوگ ا نبے گ ھروں میں سکون
ڈھونڈنے ہیں۔۔ میں پرانے ملک میں سکون کی نالش میں پ ھنک نا رہا۔۔۔۔ نہاں بین سالوں
میں میں نے صرف ب نہانی ،اذ بت ،ڈگری اور الیعداد دوست نانے۔۔ دوست پھی ا یسے خو دل
کے جال کھول کر بببھ جابیں۔۔۔
ُ
میں اس دن خوش پ ھا سب نے ملکر میرا پرپھ ڈے س نلنیربٹ ک نا یہ سرپراپز عاصم کی طرف
سے پ ھا میں نات نات پر ہیس رہا پ ھا صیح سے ہی موم،ڈنڈ،مہوش اور فرنڈز کی کال وصول کر
کے پرپ ھڈے وسیز لے رہا پ ھا۔۔
ّ
س
میں دوسنوں کے ساپھ ببب ھا خرام سے لطف اندوز ہو رہا پ ھا ساپھ ہی انک م م دوست ب ھا
بب ل
ُ
پ ھا اسکی یظریں کافی دپر سے مجھ پر نکیں پ ھیں اس نے چ ھک کر میرے کان میں نہابت
دھبمے لہچے میں کہا۔۔۔
” نمہاری مسکراہٹ کھوکلی ہے “
میری مسکراہٹ کجھ اور گ ھیری ہوگنی۔۔۔
88
” میرا وخود پھی کھوکال ہے “ میں نے انک اور سپ ل نا اور جب نی خو کے کب سے مج ھے نال رہی
پھی اسکا ہاپھ نکڑ کے ڈایس قلور کی طرف جال گ نا۔۔۔
” ہللا نمہیں سکون دے۔۔ “ اسکی آواز نے میرا دور نک بیج ھا ک نا۔۔۔
م
ڈگری مج ھے اتم نی اے کے دو سال کمل ہونے ہی مل گنی ل نکن میں نہاں سے گ نا نہیں
ُ
میرا دل نہیں جاہ رہا پ ھا اس گ ند میں جاؤں نجانے میں نہاں اور کب نا پ ھنک نا کے دادو کی کال
نے میرے دل کو انک عح نب شی ام ند دالنی۔۔۔
” دادو میں نہیں آسک نا میرا اثیر ب نک ہوگ نا اب مزند دو سال اور لگیں گنے۔۔ “ میں نے یس
جان چ ھڑانے کے لنے اثیر ب نک توال پ ھا ل نکن مج ھے ک نا ب نا پ ھا یہ لقظ مجھ پر ہی پ ھاری پڑ جانے
گا۔۔۔
” ہیں یہ موا اثیر ب نک کون ہے جس کی وجہ سے تو آنہیں سک نا؟؟ “ دادو پھی کہاں بیج ھا
چھوڑنے والیں پ ھیں۔۔
” میرا شسر ہے دادو۔۔ “ میں خڑ گ نا ا نکے سوال پر ل نکن مج ھے ک نا معلوم پ ھا میں نے ا نبے
ثیروں پر خود کلہاڑی ماری ہے ۔۔۔
” تو نے وہاں سادی کر لی یہ؟؟ کون ہے وہ خڑنل؟؟؟ میں نانگیں توڑ دوں خو میرے چنے
پر جکم جال رہی ہے؟؟ “ دادو تو آگ نگوال ہوگ ئیں آخر موم کی صورت میں انک فرماثیردار نہو خو
انہیں ملی ہے تو دوسری کہاں ہضم ہونی؟؟؟؟
” دادو کونی نہیں ہے میں مذاق کر رہا پ ھا اگلے سال یکا آؤیگا اب میں رک ھنا ہوں۔۔نانے “ میں
یس جان چ ھڑانا جاہ نا پ ھا
89
” روک اگلے سال نہیں کل نک آ میں نے م نالد پھی رکھوانا ہے پ ھر میں گاؤں جلی جاتونگی “
نجانے ک نوں دادو کی نات سن کر میرا مردہ دل خی اپ ھا نج ھلی دقع پھی م نالد میں وہ آنی پ ھی
اور اب کی نار پھی؟؟ ہاں وہ آنے گی۔۔ جاالنکہ وہ لڑکی مج ھے ناد پھی نہیں یس دن میں کبھی
اسکا عکس میری آنکھوں کے سا منے لہرا جا نا۔۔
س
ل نکن پ ھر پھی اسکے ذکر پر انک عح نب سے ک یف نت ہونی جسے مج ھنے سے میں خود قاصر ہوں
ُ
اور نجانے ک نوں یہ یقین ہیں مج ھے اس پر کے وہ آنے گی۔۔۔۔
میں نہاں آنا سکون کی نالش میں پ ھا ل نکن لگنا ہے نل نل نےجبنی جد سے زنادہ پڑھ رہی
ہے اب میں ب نگ آحکا پ ھا انک سال نہاں رہ کر خود کو اذ بت ہی دی ہے اور ک نا ک نا
ہے؟؟
پ ھر وہ حجاب؟؟ انک دقع وہاں جانے میں ک نا ہے؟؟ دل جاہا تو وایس لوٹ آویگا؟؟؟ مج ھے
لگ رہا پ ھا میں روتوٹ ین حکا ہوں دل و دماغ الگ جکم جال رہے پھے میں نہیں جاب نا کیسے
ُ
یس میں نے کل کی سنٹ ک یفرم کروانی اسکے یعد کہی نار میرے دماغ نے اکسانا یہ جا وہاں
ُ
کجھ نہیں ہے ل نکن دل یفی کرنا رہا وہیں تو سب کجھ ہے دل و دماغ کی ک یف نت میں الج ھنا
میں ناکش نان کی سر زمین پر آن نہیجا۔۔۔
ن ن
مج ھے ہیح نے ہیح نے کافی دپر ہو جکی پھی م نالد ج بم ہو حکا پ ھا مج ھے لگا وہ جا جکی ہے نہلی نار ہوا پ ھا
میں نے کسی خیز کی جاہ کی پھی اور وہ میرے ہاپھوں سے یکل گنی ” جاہ؟؟ “ میں خود ابنی
سوچ پر خیران پ ھا میں نےدلی سے دادو کے روم کی طرف پڑھا ل نکن دروازہ کھو لنے ہی جہاں
90
میرے منہ سے ” دادو ڈارل نگ “ یکال وہیں حجاب ناثیر کا ہاپھ میری آواز سن کر لرز اپ ھا میں
ُ ُ
اسے دنکھ کر اپھی پ ھنک سے خیران پھی یہ ہوا پ ھا کے اس نے جلدی سے یفاب لگا ل نا۔۔
میں پھی خود کو سبب ھال نا دادو کے ناس آنا مہوش اور خوپریہ کی موخودگی ملچے میں میرے دماغ
ُ
نے محسوس کی ل نکن دادو کے ناس جانے یہ کوشش توری کی کے میرا نازو اس سے مس ہو
سکے ل نکن مج ھے ک نا ب نا پ ھا میری یہ چھونی سے خرک ئیں میرے لنے ہی آزمایش ین جابیں گی وہ
جلد ہی روم سے یکل گنی دادو کی ناراصگی کا علم ہونے کے ناوخود میری یظروں نے دور نک
اسکا یعاقب ک نا دادو تو نہیں پ ھیں مان جابیں گی ل نکن وہ پ ھر د نک ھے یہ د نک ھے؟؟؟
میرے آنے کی خوشی میں دادو ،میں اور مہوش توری رات نابیں کرنے رہے اور اشی وجہ سے
مہوش اگلے دن توب نورسنی نہیں جا سکی۔۔۔ موم ڈنڈ مج ھے دنکھ کر خیران رہ گنے میں ان سے
ّ
یعیر ملے روم میں جال گ نا صیح کے نانچ چنے پھے اور یہ م ناں ب نوی اب آرھے پھے عصے میں
مب ھناں پ ھبیچے میں ناپھ ل نکر سو گ نا۔۔۔
اگلے دن مہک صیح صیح گ ھر آب نکی ناسنہ کرنے وقت اسے گ ھر میں آ نا دنکھ میرا موڈ شحت اوف
ہوحکا پ ھا میں جان گ نا پ ھا یہ ڈنڈ کا ہی کام ہوگا وہ زپردسنی ناسنہ کے یعد مج ھے ا نبے ساپھ
لے گنی مج ھے خود سے ج نکنے والی لڑک نوں سے کوقت ہونی ہے نہی وجہ ہے میں مہک کو خود
ُ
سے دور رک ھنا ہوں ل نکن اسے خود مردوں کی ناہوں میں چھو لنے کی عادت ہے اور مج ھے ایسی
لڑک نوں سے یفرت ہے۔۔۔۔
پ ُ
مہک ،اپریش ارسل نا سب میرے تونی ق نلوز سے واقف ھے اس دن ک نے جلد نازی یں
م مہ
دایش سے سرط لگانی یعد میں مج ھے انک دوست سے ب نا لگا دایش نے مہک کو پروتوز ک نا پ ھا اور
91
مہک کو یہ نات ع ّصہ دال گنی کے انک مڈل کالس لڑکے نے اِ س سے سادی کے خواب
د نک ھے پھی کیسے؟؟؟ مج ھے افسوس نہیں پ ھا کے میں ج نت گ نا میری ج نال سے دایش مہک کو
ُ
ڈپزرو نہیں کرنا وہ اس سے نہیر لڑکی ڈپزرو کرنا ہے مہک اس کے التق نہیں پھی وہ کسی
پ ل لن ُ
کے جذنات کی قدر نہیں کرنی۔۔ کن اس دن دایش کی نا یں ھے دل پر یں یں آخر
ھ گ مج ب
ُ
ک ھنل ہار کر کون خوش ہو سک نا ہے؟؟؟ اس نے کہا پ ھا زندگی کے ک ھنل عح نب ہیں کبھی
پھی ناسا نلٹ سک نا اور واقعی فسمت نے انک ک ھنل ک ھنال پ ھا جس میں میں ُپری طرح ہار
گ نا۔۔۔۔
ُ
مہک کی عادت پھی ج نکنے کی میں اس سے جبنی دور جانے کی کوشش کرنا وہ اب نا ہی میرے
ُ لن پ س ک م ُ
فربب آنی نہی وجہ پھی میں نے اسے ڈابٹ دنا کن ھر ا کے ہنے پر یں اس دن اسے
ڈ یقیس سننیرل الثیرپری لے آنا جہاں میری مالقات حجاب ناثیر سے ہونی میں نے س نا پ ھا
غورت ابنی طرف اپ ھنے والی ہر یگاہ نہجان لبنی ہے اور اسکا جہرہ دنکھ مج ھے یقین ہو جال پ ھا وہ
میری ان یظروں کا مفہوم جان جکی ہے میں یس اسے ب نگ کر رہا پ ھا۔۔۔۔
” اب نا سبمب ھالنی ہو خود کو پ ھر پھی گر گ ئیں ک نا قاندہ ایسی حفاظت کا خب مفانل کی یظریں
زپر کرنے کا فن جابنی ہوں “
وہ میرے چملے سے اس قدر خوفزدہ ہوگنی کے ابنی جگہ سے ہل نک یہ نانی یہ میری موخودگی
ُ
اسے ہوش میں ال سکی یہ میرا لمس ل نکن ابنی دوست کی آواز سب نے ہی وہ ثیزی سے ناہر یکل
گنی ناجا ہنے ہوے میں پھی اسکے بیج ھے گ نا مہک وہیں اپھی نک نک ڈھونڈ رہی پھی اس
92
نےوفوف لڑکی کے ساپھ کون سر ک ھنا نا خو خود کو میری یظروں میں پرپر دنک ھانے کے لنے
ُ
سوق نوپر انچ ننیرنگ میں ہوکر نکس ال نکیریکل انچ ننیرنگ کے تورسن میں ڈھونڈ رہی ہے۔۔۔
” خوپریہ تم نے دنک ھا وہ۔۔ وہ گ ھب نا شخص وہ گ ندا ناناک ایسان اس نے مج ھے چھوا۔۔۔!!!!
ا سنے مج ھے پھی ناناک کردنا۔۔۔ اسکی۔۔ اسکی ہمت کیسے ہونی مج ھے ہاپھ لگانے کی “
حجاب کے الفاظ نے جہاں میرے اندر کے ج نوان کو حگانا وہیں اسکی خرکت نے مج ھے زندگی
پ ھر کا اعب نار دے دنا وہ نار نار اب نا ہاپھ ُپری طرح رگڑ رہی پھی جیسے کسی ناناک سے کو ہاپھ لگا
نہ ن
ل نا ہو میری خیرت کی اب نہا نہیں پھی اس قدر ناگل لڑکی میں نے آج نک یں د ھی کن
ن ل ک
ُ ُ ُ
اس وقت مج ھے اسکی خرکت سے زنادہ اسکے لقظوں نے جیجھوڑ ڈاال میں ناناک؟؟ مج ھے ا نبے وخود
کن یہ ک ھ کل ن
ل
سے گن آنے گی آ یں ب ند یں تو موم کی وہ سی آ ھوں کے سا منے ہرانی پ ھاہ کی آواز
ُ
ن
سے وہ دروازہ ب ند ہوا جس کے یعد میری آ ک ھیں ہمیشہ کے لنے ک ھل گ ئیں ل نکن آج نک وہ
اپراز مج ھے نہیں مال خو ” اہم “ پ ھا ” جاص “ پ ھا۔ میں نے نےاجب نار اب نا ہاپھ ناک کے فربب
ک نا میں اس ندتو کو محسوس کرنا جاہ نا پ ھا جس نے حجاب ناپر کو رالنا ل نکن میرے ہاپھوں میں
وہ ندتو نہیں پھی نا پھی ل نکن میں محسوس یہ کرسکا ک نوں کے میں ہوں تو ناناک اور وہ ناک؟؟
نار نار اسکے لقظ میرے ذہن میں گونج رہے پھے وہ تو جلی گنی ل نکن بیج ھے اب نا عکس میرے
ذہن میں چھوڑ گنی جس کا اپر یہ ہوا سارا عصہ میں نے مہک پر یکاال۔۔۔ خواب میں مہک
نے پھی مج ھے س نانا پر اِ سکے لقظوں نے پھی مج ھے اس قدر نہیں چ ھیخوڑا جب نا حجاب ناثیر کے
لقظوں نے چ ھیخوڑا میں مہک کو چھوڑ کر گ ھر نہیجا۔۔۔
93
گ ھر میں موم اور دادو میرے لنے لڑک ناں ڈھونڈنے کی ب ناری میں پ ھیں میں انہیں کیسے ب نا نا
مج ھے غورت کا وخود نک ا نبے ناس پرداست نہیں میں ا نکے فربب جانے کی کوشش پھی
َ
کروں تو دل رونا ہے جیخ کر کہ نا ہے آخر ہو یہ ج نات عالم کی اوالد پ ھال اس سے م یفرد کیسے ہو
سکنے ہو؟؟؟ نہلی نار خب کسی غورت کے فربب جانا جاہا بب حجاب ناثیر روکاوٹ ین گنی
ُ ُ
اسکے یعد سے نجانے ک نوں میں ا نکے ناس جا نہیں ب نا مہک اور اپریش نہت نار میرے فربب
آبیں ل نکن اِ نکو فربب آ نا دنکھ دل جیخ پڑنا ہے موم کی وہ ہیسی آنکھوں کی سا منے لہرانی ہے۔۔
اور بب مج ھے ہر غورت سے یفرت ہوجانی۔۔۔ خو خود سے میرے فربب آنی۔۔۔۔ ل نکن حجاب
ناپر وہ نہلی لڑکی پھی جس نے میرے وخود کی یفی کر کے صد دالنی اور اشی صد کا ببیجہ پ ھا
میں نے سادی کے لنے ہاں کردی۔۔۔۔۔
موم کی مداجلت مج ھے ع ّصہ دال گنی اپ ھیں ابنی جیسی لڑکی جا ہنے پھی انک سوبیس خو اس مجل
کو اور ساندار ب نانے لع نت ہو ا یسے مرد پر خو ب نوی کی نمایش کرا نا پ ھرنا ہے میرا دل جاہا پ ھا ا نبے
دل کی ساری پ ھڑاس یکال دوں ل نکن مہوش اور دادی کی وجہ سے خود پر قاتو نا ل نا۔۔ میرا کام
یس میری انک دھمکی سے ین حکا پ ھا پ ھر نحث ک نوں کرنا؟؟؟ اب یس اب یطار پ ھا حجاب ناثیر
کے خواب کا۔۔۔۔۔
میرے دل میں ج نال آنا پ ھا ساند حجاب نے جان توچھ کر مج ھے م ناپر کرنے کے لنے یہ
ُ ُ ُ
خرکت کی ل نکن یہ پھی شچ پ ھا اسے نہیں ب نا پ ھا میں نے اسکا عمل (ہاپھ دھونا )دنک ھا پ ھا اسکے
ل ع ُ
الفاظ سنے پھے میری موخودگی کا اسے م ک یہ پ ھا
ن
94
آج نک زندگی میں خود کو بیش کرنے والی لڑک نوں سے ناال پڑا پ ھا کبھی کبھی لگ نا حجاب پھی ان
میں سے ہے خو مج ھے اب نی ان خرک نوں سے م ناپر کرنی ہے ل نکن نہیں دل یہ نات ماب نا ہی
نہیں۔۔۔۔۔
مج ھے لگا پ ھا مجھ جیسے امیر ب ندے کو حجاب ناثیر تو ک نا کونی م جلوں کی سہزادی نک رد نہیں کر
سکنی ،ایکار نہیں کر سکنی ل نکن ایکار ہوا پ ھا ،عزت افزانی نک کی پھی میری دادو کی میری
ُ
نہن کی ،وہ تورا دن میں سلگ نا رہا انک آگ شی جل رہی پھی میرے اندر اور اس دن پھی
گ پ لن ُ
کلب جاکر میں نے سراب کا سہارا ل نا کن اس دن وہ سراب ھی ھے دعا دے نی اور ھر
پ مج
ُ
سبم کے الفاظ۔۔۔۔ میں الکھ ا نبے ڈنڈ سے یفرت کرنا ا نکے سا منے اپ ھیں ُپرا پ ھال کہ نا ل نکن
ُ
کسی اور کے منہ سے ا نبے ڈنڈ کے لنے لقظ نک پرداست نہیں کرنا ،اس نے علط وقت پر
ُ
علط نات کی جسکی سزا اسے میرا ع ّصہ دال گ نا میں وہاں سے جال آنا مج ھے سبم کی قکر نہیں پھی
ُ
میں جاب نا ہوں وثیر ایکل کو کال کر کے ب نا د یگا ک نوں کے سبم پھی اشی دوزخ سے یعلق رک ھنا
ہے جہاں میں ب ندا ہوا پ ھا۔۔۔۔۔۔
رات پ ھر میرا وخود کسی ایگارے کی ماب ند جلش نا رہا توری رات میں ڈرنک کرنا رہا جسکی وجہ سے
صیح دپر سے آنکھ کھلی۔۔ بب ند سے ب ندار ہونے کی وجہ پھی فون کال پھی سر رناض نے مج ھے
توب نورسنی نالنا پ ھا میرے ساپھ میرے کجھ تونی ق نلوز کو پھی انہوں نے نالنا پ ھا آج وہ کب نڈا جا
رہے پھے ہمیشہ کے لنے نہی وجہ پھی آخری نار وہ ہم سب سے مل نا جا ہنے پھے میں نےدلی
سے ب نار ہوکر یبچے جال آنا۔ اپھی کار میں ببب ھا ہی پ ھا کے مہوش کی کال آگنی۔۔۔
95
” رازی مج ھے تونی سے نک کرلو ڈراب نور گ ھر پر نہیں دادو کو انکی کسی دوست کے نہاں
چھوڑنے گ نا ہے اور میرا کونی ل نکخر پھی نہیں میں نہت تور ہو رہی ہوں “
” اوکے “ مج ھے یقین پ ھا مہوش حجاب سے الگ ہو جکی ہے وہ میرے معا ملے میں نہت
پ
توزیسو ہے۔۔ انک نار پ ھر میری سوخوں کا مرکز وہ بنی دابت ھیح نے میں ڈراب نونگ کرنا رہا لگ رہا
ُ ّ
پ ھا اپھی عصے کی سدت سے میرا دماغ پ ھبنے لگے گا۔۔ مج ھے سمجھ نہیں آ نا ک نوں اسے اب نا
ُ ُ ُ
سوج نا ہوں ب نگ کرنا ہوں؟؟؟ اسے سو جنے میں پھی اس جگہ جال آنا جہاں اسکا جل نا پ ھرنا وخود
پ ھا۔۔۔کار سے یکل کر مہوش کی نالش میں کفنیرنا کی جابب جال آنا ل نکن وہاں حجاب ناثیر کو
ُ
ہیش نا مسکرا نا سموشہ ک ھا نا دنکھ میرا خون گرم ہوگ نا۔ لمخوں میں اسکے سر پر جا نہیجا اور ا نبے
گ ن م ُ ُ
لقظوں سے اسے اس کی اوقات ناد دال دی یں اسے م کرا نا د کھ اس قدر نا ل ہوحکا پ ھا کے
س
ُ
لقظوں کے ثیر کب اسکے ناپ کا رخ کر گنے مج ھے اندازا نہیں ہوا۔۔۔
ُ ُ
ل نکن اسکے یعد حجاب ناثیر کے لقظوں نے میرا وخود م نا دنا میں خو ” جاص “ پ ھا اسکی یظر میں
کی مج ہ ن کی ب مج ن حن س ُ
ی ک ی
گ ندگی کا انک ڈھیر پ ھا ،ا کی ر کسن نے ھے ا نی ل ف یں دی نوں کے ھے ل ف
دادی کی ایسلٹ سے ہونی پھی رنح نکسن تو حجاب ناثیر کے لقظوں نے مج ھے آج ب نانی۔۔ مج ھے
م ہ ن پ گ ی س ُ
میری اوقات ناد دالنی کے ا کی ا لی پراپر ھی یں ہوں وہ ناک ہے یں ناناک وہ فرسنہ
ہے تو میں سیطان۔۔
وہ مج ھے اِ س قدر گرا جکی پھی کے مجھ میں یظریں اپ ھانے نک کی ہمت نہیں پھی وہاں سب
لوگوں کی یظریں مجھ پر پ ھیں اور میں سرم ندگی کے ناغث سر یہ اپ ھا سکا سرم ندگی مج ھے ابنی
ُ
لقظوں پر نہیں نلکے اسکے لقظوں سے ہو رہی پھی ک نوں کے وہ شچ پ ھا کڑوا شچ ل نکن اِ س شچ
96
میں حجاب ناثیر کا عرور پھی چ ھلک رہا پ ھا اور اشی عرور نے مج ھے مح نور ک نا سیطان بب نے پر میں
ُ
دوعال ،م نافق ،گ نہگار یقول اسکے پ ھر دونارہ گ ناہ کرنے میں سرم کیسی؟؟؟ میری یظریں ج نت
ُ
کی خوشی میں اپ ھیں اور اگلے ہی ملچے میں نے اسے نےیفاب کردنا وہ ک یق ننیرنا میں فربٹ خیر
ُ ب
پر ببھی پھی اِ سکا جہرہ میری طرف پ ھا سب نے اسے نے فاب ہونے د ک ھا کن سی نے
ک ن ل ن ی
ُ ُ
اسے نےیفاب نہیں دنک ھا میں اپھی اسکا جہرہ حقظ پھی یہ کر نانا پ ھا کے اسکے پڑنے والے
پ ھیڑ نے مج ھے وجسی درندہ ب نا دنا اور میں عزت کا دغوندار لوثیرا ین ببب ھا اس پ ھیڑ نے میرے
صیر کا ببمایہ لیرپز کردنا میں ناگل ہوگ نا پ ھا
ُ
وہاں سے یکلنے ہی ڈنڈ کے م ئب یخر کو کال کر کے اسے اغواہ کرنے کا کہا ک نوں کے میں
ُ ن ب م م م ُ
اس کا عرور نی یں النا جاہ نا پ ھا عزت کا عرور ،کی کا عرور ،اس عزت دار جاندان کو
ُ ُ
نےعزت کرنا جاہ نا پ ھا اسکے لقظوں نے مج ھے گ ھانل ک نا اسکی زنان نے مج ھے کافر کہا میں
ُ ُ ُ ُ
اسے اشی کی زنان کے دنے زچم لونا رہا پ ھا اشی کے لقظوں سے اسے مات دے رہا پ ھا۔۔
ہ ک ن ل ُ یس ُ
اسکا ا عمال کر کے اسے رسوا کرنا جاہ نا پ ھا کن ہنے یں نا دعا۔۔۔۔ یس دعا ک نا کر جانے
ب نا نہیں جل نا ایسان یس اسکی قدرت کے کرسمے دنک ھنا رہ جا نا ہے اور دعا سے ہوا وہ معخزہ
ایسان کو موت کے منہ سے زندہ لے آ نا ہے۔۔۔
” یہ جانے کون
میرے خق میں دعابیں کرنا ہے
میں ڈوب نا پھی ہوں تو
97
سم ندر اچ ھال د بنا ہے “
ماں ناپ کی دعابیں پ ھیں کے عزپزوں کی میں نہیں جاب نا ل نکن خب نےیفاب کرنا جاہا
ُ
نہیں ہونی نےعزت کرنا جاہا نہیں ہونی۔۔۔ ک نا اسکا فاب کرنا جدا کو یش ند پ ھا؟؟؟ ک نا وہ
ی
ُ ُ
نہت ب نک پھی؟؟ نا اسکا جسم ڈھابب نا اسے ہر کسی سے مخقوظ رک ھنا ہے؟؟؟ میں ہر نار اس
ُ ُ
سے ہارا پ ھا اور اس دن پھی میری گ ھب نا سوچ نے مج ھے پرناد کر دنا اور اس انکش نڈبٹ نے مج ھے
گ ناہ سے نجا ل نا ک نوں کے وہ میری مخرم نبے والی پھی
میری دھمکی نے ڈنڈ کو نڈھال کردنا وہ ناثیر ایکل کو یقصان نہیجانا جا ہنے پھے ل نکن میری صد
نے اپ ھیں اِ س معا ملے سے دور کردنا۔۔۔۔۔
ُ
ناثیر ایکل کو دھمکی دنکر مج ھے یقین پ ھا کام نبے گا میری صد پھی اسے نانا میں جاصل کرنا
ُ ُ
جاہ نا پ ھا اسے اور اِ س صد ،اب یفام نے مج ھے اِ س قدر اندھا کردنا کے مج ھے اس ب نک ایسان کا وہ
بب س ُ
آیسوں سے پ ھرا جہرہ یہ دک ھا میں ہیسا پ ھا انک ناپ کے سا منے ا کی نی کو رسوا کرنے کی
پ
وف جدا میرے دل سے یکل حکا پ ھا۔ میں دھمکی دی ھی میرا دل انک نل کو نہیں کاب نا خ ِ
ہ ہ ن ن ُ ی ن ن ُ
س ق
وہاں ُا کی جالت د کھ کر ہقہ لگا رہا پ ھا عیر یہ جانے کے ا کی ش ک ناں جدا نک یچ ر یں
پ ھیں۔۔۔۔۔
98
اس ب نک شخص کو رونا چھوڑ میں ڈنڈ کے ساپھ گ ھر آگ نا میری توری کوشش پھی کسی کو
انکش نڈبٹ کا ب نا یہ لگے میں کسی سے پھی چ ھوٹ تول سک نا ہوں اب نا عم چ ھنا سک نا ہوں ل نکن
وہ ہشنی مہوش نہیں ہو سکنی۔۔۔۔۔
میں ا نبے روم میں آکر لب نا ہی پ ھا کے مہوش آگنی میرے سر پر بنی دنکھ وہ رونے لگی میں سر
پ ھام کر رہ گ نا ان لڑک نوں کو یس موقع جا ہنے۔۔۔۔
ُ
” مہوش نار کجھ نہیں ہوا۔۔۔ جب نا تم رو رہی ہو اب نا میرا سر درد مزند پڑھ رہا ہے۔۔۔ “ مہوش
ک ُ
کا رونا میری پرداست سے ناہر پ ھا میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے اسے ہر ل ف سے دور
ی ی
رکھوں اور وہ خود رو کر مج ھے مزند یکل یف دے رہی پھی۔۔۔
” یہ حجاب کی وجہ سے ہوا ہے یہ؟؟ آئ ونل کل ہر “ وہ کسی پھوکی سیرنی کی طرح جیجی
ن
اسکی سرخ رونی رونی آ ک ھیں دنکھ میرا دل کٹ رہا پ ھا۔۔۔
” اس ناپ کرابب نگ! !!! میں نلکل پ ھنک ہوں دنکھو وریہ انک دن میں ڈشجارج ہوکر نہاں یہ
ببب ھا ہوا ہونا یس ہاپھ میں لگی ہے اور یہ ہلکی سے سر پر۔۔ “
ن
” یہ میرے سوال کا خواب نہیں “ مہوش کی سرخ آ ک ھیں حجاب کے خون کی ب ناشی لگ
رہیں پ ھیں ” ہللا ان غورتوں کی دسمنی سے ہم مردوں کو نجاۓ “ نے ساخنہ مہوش کی
جالت دنکھ میرے دل سے دعا یکلی۔۔ ہم دوتوں کی جان پھی انک دوسرے میں ل نکن اس
وقت لگ رہا پ ھا کونی بیسری ہمارے بیچ آگنی ک نوں کے حجاب کے جالف میں مہوش سے کجھ
علط نہیں سب نا جاہ نا یہ ب نانا جاہ نا ہوں اور ایسا ک نوں پ ھا میں خود انجان پ ھا۔۔۔۔
ُ
اسکی وجہ سے نہیں ہوا “
99
ُ م ُ
” پ ھر؟؟ “ اب پھی مہوش کا لہجہ شحت پ ھا نجانے ک نوں یں اس سے ظریں خرا گ نا۔۔ اس
ی
وقت مج ھے لگا مہوش مج ھے مجھ سے زنادہ جابنی ہے۔۔۔
” میری الپروانی کی وجہ سے ہوا ہے۔۔۔ کوفی ملےگی سر میں سدند درد ہو رہا ہے “ نجانے
م ُ
ک نوں میں پ ھاگ رہا پ ھا میں نہیں جاہ نا پ ھا ہوش اس سے مزند فرت کرے۔۔۔۔
ی
ُ
مہوش مج ھے ک ھا جانے والی یظر سے توازنی جانی لگی کے میں نے انک سوچ کے نحت اسے
یکارا۔۔۔۔
ُ
” مہوش اب نا فون د بنا انک ارج نٹ کال کرنی ہے میرا فون اس جادنے یں ہ ند ہوگ نا۔۔ “
س م
مہوش نے کاٹ دار یظر سے مج ھے توازنے اب نا فون اجسان ج نانے والے انداز میں میری گود
میں پ ھب یکا۔۔۔۔ میں نے جلدی سے اسکے فون سے حجاب کا نمیر یکاال
مج ھے یقین پ ھا اگر ناثیر ایکل مان پھی گنے تو حجاب ببنی نے کاب نا صرور ُبب نا ہے نا زنان سے
سہد اگل کر ناپ کو نل نک م نل کرنا ہے اس لنے میں نے اس محیرمہ کا انک دقع دماغ
پ ھنک کرنے کا سوجا ناکے وہ ابنی زنان کجھ دتوں نک ب ند ر کھے میرے نمیر سنو کرنے کے
کجھ دپر یعد مہوش آگنی کوفی ب نڈ کارپر پر رکھ کے مونانل ل نکر جلی گنی۔۔۔
میں اپھی سکون سے لب نا پھی یہ پ ھا کے فون رنگ ہوا میں نے نےدلی سے نمیر دنک ھا تو حجاب
نام دنکھ کر میری آنکھوں کو یقین یہ آنا فون الٹ نلٹ کر دنک ھا کہیں مہوش کا فون تو نہیں
پ ھر جلدی سے ابنی نےعفلی پر ماتم کر کے چ ھٹ سے فون اپ ھانا کہیں وہ مغرور جسننہ کاٹ
ہی یہ دے۔
100
وہ مجھ سے ڈنل کر رہی پھی اِ سے اس طرح نےیس دنکھ کر میری رگ رگ میں سکون کی
لہریں دوڑ اپ ھیں ل نکن اسکی سرط قہبم اچمد کے م یعلق سن کر مج ھے خیرت کا سدند چ ھ یکا لگا۔۔
وہ ربیسٹ پ ھا؟؟؟ اور حجاب کو ایصاف جا ہنے پ ھا؟؟؟ یہ سن کر میں جدا کے ایصاف پر ہیسا
س خ نہ ُ ی ُ
ش
پ ھا انک ایسان اسے پرناد کرنا جاہ نا ہے عیر یہ جانے کے جدا تو لے ہی اس ص کو ا کے
انجام نک نہیجا حکا ہے ۔۔ میرا دل اس نل واقعی جاہا شجدے میں گر جاؤں اب نی یہ خوایش
ُ
حجاب کو پھی ب نانی ل نکن ناد آنا میں قانل نہیں کے اسکے سا منے سر پھی اپ ھا سکوں مجھ جیسا
ب ک ب ک ہ ن ت پ ک م گ س ُ
ن م
سرانی ساند ا کے ناک ھر ( سجد) یں قدم ر ھنے کے ھی ال ق یں۔۔ ھی ھی ہت ڈرنا
ہوں اگر موت آجاے تو؟؟ میرا کونی عمل کونی ب نکی ایسی نہیں خو مج ھے جہبم کی آگ سے نجا
ُ
سکے ل نکن یہ پھی شچ ہے خود کو گ ناہ کی اس ندی یں سر نک ڈھونا ہوا نانا ہے کے اب رہ رہ
م
کے میری سایس ا نکنے لگنی ہے ل نکن ہمت نہیں کے اسکی نارگاہ میں جاصری لگاؤں ڈر لگ نا
ُ
ہے اس سے ،ا نبے اعمال سے ،گ ناہ میں ڈونے ا نبے وخود سے۔۔۔۔
س ُ
” انک گ ھب نے کے اندر ا کی ب ندایش سے ل کر اب ک کی ساری ا فار یسن کی خیر دو ھے اور یہ
مج م ی ن ن
ب نوتوں کی طرح ہر نات میرے ڈنڈ کو ب نانے کی صرورت نہیں آنی سمجھ؟؟ کام پر
ُ
لگو “ ڈنڈ کے م ئبیخر کو قہبم اچمد کی ایفارمیسن کل نکٹ کرنے کا کہا خو دو گ ھب نے یعد اس نے
مج ھے دی۔۔۔
ُ
رابنہ کا ر بپ قہبم اچمد نے ک نا پ ھا اسکی قبملی ایصاف کے لنے آخری وقت نک لڑنی رہی ل نکن
کسی گوا اور ب نوت کے یہ ہونے کی وجہ سے کیس ب ند کر دنا گ نا۔۔
101
قہبم اچمد کی کمزوری غورت ہے ہر نار جاب سے اسے ابنی انہی خرک نوں کی وجہ سے یکاال جا نا
ُ ُ
غورت ہو نا نجی اس نے کسی پر رچم نہیں ک نا ل نکن مج ھے خیرانگی اسکی ہسیری جان کر نہیں
ان نےجس لوگوں پر ہونی خو اِ س سیطان کی رگ رگ سے واقف ہوکر پھی گواہی د نبے نہیں
آنے اور ان سب میں وہ ہشنی پھی سامل پھی جسکی میں نے سب سے زنادہ عزت کی
ہے۔۔۔
” ک نا زندگی ہے آپ کی پھوپ ھا خی؟؟ سبم ک نوں والی۔۔۔۔ میسیر کا نال نو ک نا پھی آپ جیسی
زندگی گزارنا ہے یس پھو نکنے یہ دو وقت کا ک ھانا یصنب ہونا ہے “ میں اشی رات گاؤں جال آنا
اس سیطان کو دنکھ کر میرا خون کھول اپ ھا کنے سے ندپر موت کا خق دار ہے یہ۔۔۔۔۔میں
ُ
اسکے سا منے ہی بب نل پر نانگ ر کھے ببب ھا پ ھا اور وہ سروبٹ کورپر میں ھپ کر سراب نی رہا
چ
پ ھا۔۔ نار نار اسکی یظریں دروازے کی طرف اپ ھئیں کے کونی آ ناجانے۔۔۔
” کی۔۔۔۔ک نا۔۔۔نک۔۔۔نکواس ہے “ وہ سرخ ہونی آنکھوں سے مج ھے دنک ھنا ثیز لہچے میں
توال۔۔
” نمیز سے نات کر خرامی کنے تو خو نہاں بب بھ کر یہ سراب نی رہا ہے یہ یہ میرے دادا کے
نج ُ
بیسوں کی ہے وارث ہوں میں اس جاندان کا میرے سا منے زنان جالنی یہ تو ھے اپ ھانے
والے ثیری ہڈناں ڈھونڈنے رہیں گا “ میری دھاڑ کورپر کے ناہر نک جا رہی پھی ک نوں کے
خوک ندار اندر آکر مج ھے دنکھ کر وایس جال گ نا۔۔
” سن۔۔۔ س نا۔۔۔ہے۔۔ سریف جاندان کے اکلونے بب نے ہو “ میری رگوں میں دوڑنا خون
ُ ُ
کسی الوا کی طرح ا نلنے لگا اس سیطان کو ہیشنے دنکھ میں آنے سے ناہر ہوگ نا وہ میرے ماں
102
ناپ کا خوالہ دے رہا پ ھا میرا سر پ ھب نے لگا لگ رہا پ ھا سر پر ب ندھی بنی سے خون یکلنے لگے
گا۔۔۔ اس پر چ ھ نٹ کر میں اسے التوں سے ب ئب نے لگا ببھی کسی نے میرے نازو کو پ ھام کر
مج ھے روکا۔۔۔
” دور ہٹ وجسی ک نا پ ھ یگاڑا ہے انہوں نے خو تم سب بیج ھے پر گنے ہو ا نکے سرم نہیں آنی
نج ھے؟؟ تو دنکھ صیح ہونے دے انا خی سے کہکر ثیرا نہاں آنا ب ند کرا دوں گی “ پھوپھو رونے
ہونے مج ھے کوس رہیں پ ھیں ساپھ زمین پر نڈھال سوہر کو اپ ھا رہیں پ ھیں میں اس سیطان
پر سو لع نت پ ھیج کر ا نبے کمرے میں آگ نا خو دادو نے صرف میرے لنے ب نوانا پ ھا نہاں کسی
گ ھر کے افراد کو سونے کی اجازت نہیں میرے جانے ہی یہ کمرہ پھی دادو الک کروا
د بئیں۔۔۔۔
صیح سب سے نہلے اپھ کر میں نے رات کا اب یطام ک نا پھوپھو کا موڈ اوف پ ھا ل نکن انہوں
نے دادا سے کجھ یہ کہا ضفدر قہبم اچمد کا جاص آدمی پ ھا خو اسے نل نل کی خیر د بنا اور ہر
ہف نے کی رات اسکے لنے جاص اجبمام کروا نا اشی مو قعے کا قاندہ اپ ھا کر میں نے ا نبے دوست
ع ناس کو کال کی جس کی ڈتونی آج کل اشی گاؤں میں لگی پھی تورا دن یس میں نے رات
کی نارنکی کے اب یطار میں گزارا اور قہبم اچمد کے گ ھر سے یکلنے ہی ع ناس کو کال کی۔۔۔۔
کجھ ہی گ ھب نوں یعد دادا نانا حجا ببھو سب ہال میں چمع پھے ضفدر نے آکر انہیں اظال دی کے
قہبم اچمد ج نل میں ہے۔۔ دادا کا جالل کسی ظور کم نہیں ہو رہا پ ھا خب اپ ھیں ب نا جال انک
ہونل میں تولیس نے رنڈ ڈالی ہے جہاں سے قہبم اچمد انک لڑکی سم نت پرآمد ھوا ہے۔۔۔
یف ئیش کہ یعد بنہ جال کہ اس نے کسیر مفدار میں ڈرگز لی ہیں۔۔۔ اسکے یعد دادا نے ابنی
103
م ہ ن ن ل کی س ُ
آدم نوں سے ا کی انک انک خیر لوانی کن زنادہ مح نت کی صرورت یں پڑی دادا کو یں
نے ڈاپرنکٹ ضفدر سے توچ ھنے کا کہا اور اس نے پھی جان ل نا اب عالم کس کا رہ نا ہے؟؟
اور ڈرگز کے دھ ندھے سے ل نکر ع ناشی کا انک انک کجا جب ھا سب کے سا منے کھول دنا میری
یظروں کا مرکز پ ھبھو پ ھیں آج ساند اپ ھیں ابنی زندگی کے گزرے ما وسالوں کا افسوس ہو رہا
ہوگا خو انک ایسی ایسان کے لنے وقف کر دنے جس نے انکی دی فرناب نوں کا ناجاپز قاندہ
اپ ھانا۔۔۔
دادا نے وہیں اس سالوں کے ر سنے کو جبم کرنے کا ق یصلہ ک نا اور ساپھ قہبم اچمد کی طرف
سے مال معافی نامہ یعیر پڑھے پ ھب نک دنا۔۔۔ پ ھبھو کو اپھی مزند سرم ندہ ہونا پ ھا تولیس گ ھر نک
جلی آنی دادا نے اپ ھیں دنک ھنے ہی صاف کہا قہبم اچمد سے ہمارا کونی رسنہ نہیں رات کی اس
نارنکی میں دادا کی کونی سورس پھی کام یہ آسکی اور گ ھر پر تولیس نے نالشی سروع کردی وہ
ً
سرچ واربٹ ل نکر آنے پھے دادا یقب نا اشی سوچ میں ہو نگے کے آخر وہ ا نبے نےخیر ک نوں
رہے؟؟ دادا کو انک نات معلوم نہیں پھی کہنے ہیں ایسان پریسانی میں دماغ سے کام لے تو
ہر مشکل آسان لگنی ہے دادا ہو نا میرے حجا کسی نے پھی سرچ واربٹ پڑھا نک نہیں وریہ
میرا اثیر تول نوسن پر آسانم نٹ دنکھ کر مج ھے (اکلونے وارث ) کو جاب نداد سے نےدجل کر
د نبے۔۔۔۔ یہ اجانک ہی مج ھے ا نبے ڈرور سے مال خو نانچ سال نہلے ب نا کر نہیں پھول گ نا پ ھا اور
اشی سے مج ھے نل نک منی یکلوانے کا آب نڈنا آنا خو نےسک رسکی پ ھا خیر گ ھر کی چ ھان بین سے
تو کجھ ہاپھ یہ آنا ل نکن پ ھبھو کے روم سے توے الکھ پرآمد ہوے جسے دنکھ کر سب کی سوالنہ
یظریں پ ھبھو پر پ ھیں خو ساند خود انجان پ ھیں۔۔۔۔
104
ُ
تولیس کی رنڈ کے یعد سب ہی کمروں میں گم ہوگے کسی نے پ ھبھو سے کونی نات نہیں کی
یس دادا نے ظالق کا جکم س نانا جسے پ ھبھو نے نایعداری سے مانا۔۔۔ سکر ہے دادو سہر میں
پ ھیں وریہ صرور دادا کو تول ئیں انک اور موقع دو مج ھے یقین پ ھا ا نکے آنے سے نہلے دادا ببھو کو
ظالق دلوا دیں گے۔۔۔
ب
کجھ دپر یعد میں پ ھبھو کے ناس جال آنا خو ابنی وہ نل خیر پر ببھی ببنی کو نانی نال رہیں پ ھیں وہ
انک اس ئیسل نجی پھی خو قہبم اچمد اور پ ھبھو کی آنکھوں کا نارہ ہے۔۔۔۔
” پھوپھو ساری زندگی آپ نے جدا سے ا نبے سوہر کی نحسش کے لنے دعا کی کاش اسکی
ھدابت کے لنے کربیں یقین جانے کونی میرے لنے دل سے کرنا اور عمل کرنے کا کہ نا
ہ ن ن خ ن ل ب م ُ
ش ک ب
ساری زندگی یں اسے سر پر ب ھا کر ر ھنا کن یہ ص آپ کے قا ل یں پ ھا اور شچ ب ناؤں
گ ناہ کو چ ھنا کر آپ نے پھی گ ناہ ک نا ہے میں سمج ھنا پ ھا آپ سروع سے ع نادت گزار ہیں
ل نکن یہ نہیں جاب نا پ ھا سوہر کے گ ناہ کے یعد آپ جدا کے فربب ہوگ ئیں ل نکن صرف ا نبے
عرض کے لنے۔۔۔ خیر آپ انک گہ یگار کو سزا دلوا کر دوسری سادی کر سک ئیں پ ھیں آج
آپ پھی انک اچھی زندگی صحت م ند نخوں اور سوہر کے ساپھ گزاربیں ہللا سے سکوہ یہ کرنا یہ
لن ُ
ب نہانی آپ نے خود ا نبے مفدر کا حصہ ب نانی ہے اور انک نات کہوں آئ لو تو آلوٹ کن اس
دن آپ سے یفرت ہوگنی خب ب نا لگا عدالت میں آپ نے ا نبے سوہر کو نجانے کے لنے انک
ناک غورت پر نہمت لگانی پھی رابنہ کی ماں کو ندکردار کہا پ ھا اور اس مغصوم نجی کو ندکردار
ماں کی ندکردار ببنی کہا پ ھا۔۔۔ “
105
میرے بیج ھے وہ شسک شسک کے رو رہیں پ ھیں مجھ میں ہمت نہیں پھی میں اپ ھیں خوصلہ
دوں رابنہ اور اسکی ماں کا سن کر میرا مصنوط دل نک کمزور پڑ گ نا ایصاف کے لنے ک نا ک نا
الزامات پرداست نہیں کنے انہوں نے؟؟ اور پ ھبھو غورت ہوکر غورت کو نامال ک نا۔۔ ک نا
قاندہ ایسی ع نادتوں کا جس کے ب ندے کو تم لوگ خون کے آیسوؤں رالنے ہو؟؟ آج پھی
میرے دل سے اس ماں کے لنے دعا یکلنی ہے جس نے رو رو کر ایصاف مایگا ہوگا ۔۔۔ اس
تورے واقع سے مج ھے انک نات سمجھ آنی امیر عزبیں بیچ کر پھی اس دب نا میں سننہ نان کہ
گھوم رہے ہیں اور عربب ابنی ہی عزت نجانے کہ جکر میں مارے مارے پ ھرنے ہیں۔۔۔۔۔
اگلے دن میں خوشی خوشی اسکے گ ھر تورے نارانی لے گ نا ل نکن حجاب ناثیر کے چھوٹ نے مج ھے
انک نات سمج ھا دی کبنی ہی نمازی ہو لکین خود پر نات آنی تو چھوٹ تو لنے سے پھی گرپز
ُ
نہیں کرنگی۔۔ ل نکن مج ھے زنادہ مح نت نہیں کرنی پڑی اسکے ماں ناپ نے خود ہی ہمارا یکاح کر
دنا جسکے یعد میں سننہ نان کر اسکے کمرے میں خق سے آنا پ ھا آخر میرا پھی تو کمرہ ہے؟؟؟
میں وہاں اسے ب نانے گ نا پ ھا اجساس دالنے کے اب وہ اب میری ب نوی ہے خق رک ھنا ہوں
ُ
اس پر لکین اسکے لقظوں نے انک نار پ ھر میرے زچموں پر نمک چ ھڑک دی۔۔۔
پ س ُ م ُ م ُ
ن
اس سے لنے کے یعد اب نانے کے یعد اس دن ہت دتوں یعد یں پر کون بب ند سونا رات ھر
یہ اجساس مج ھے انک خویصورت دب نا میں لے گ نا کے وہ صرف میری ہے۔۔ میری اندھیری دب نا
میں وہ روسنی ین کر آنی ہے اسکا اجساس ہر نل میرے ہوب نوں پر مسکراہٹ نک ھیر د بنا اور
اس سے اگلے دن سب کے خیران یظریں مجھ پر پ ھیں آج سے نہلے سوپرے اپ ھا ہی کہاں
ہوں؟؟ موم ڈنڈ اور مہوش بب نوں دبنی جا رہے پھے تو چنے کی انکی قالبٹ پھی مج ھے اس طرح
106
نار نار مسکرا نا اور صیح سوپرے اپ ھنا دنکھ دادو نے پریسانی کے عالم میں اب نا ہاپھ میری بیسانی پر
رکھ کے نجار ج نک ک نا۔۔۔
” ملیرنا تو نہیں ہوگ نا “ مہوش نے ابنی رانے دی میں جاموشی سے ناسنہ کرنا رہا۔۔ ساپھ دادو
کی گھورنی آنکھوں کو پرداست۔۔
” ملیرنا میں ایسان مسکرا نا ہے “ دادو نے مج ھے غور سے دنک ھنے مہوش سے توچ ھا۔۔ جد ہے ب ندہ
اب ہیسے پھی یہ؟؟ میں انہیں ک نا کہ نا جاموش ببب ھا رہا
دوتوں آیس میں انک دوسرے کو رانے د بنی رہیں ج نکے میری یظریں انک نل کو سا منے اپ ھیں
تو موم مج ھے ہی دنکھ رہیں پ ھیں ا نکے ہوب نوں پر پرم سے خویصورت مسکراہٹ پھی مج ھے لگ رہا
پ ھا جیسے مج ھے دعا دے رہیں ہوں ا یسے ہی خوش رہو انہیں دنکھ میرا اچ ھا جاصا موڈ خراب ہوگ نا
میں سب نڈوچ ادھورا چھوڑ کر گ ھر سے ہی یکل گ نا۔۔۔۔
107
ب نوں سے پ ھاڑ کے پ ھنک سک نا۔۔۔۔ نا کاش وہ سب یہ دنک ھنا کاش میں انجان رہ نا
کاش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرا مخرم اور کونی نہیں یس میری ماں ہے کاش کاش یس ڈنڈ ِاتولو ہونے میری موم یہ
ہوبیں میں پڑا ہوکر ا نکے لنے دب نا کی ہر دولت کما نا دن رات مح نت کرنا دب نا ا نکے قدموں میں
الکر رک ھنا ل نکن وہ اب یطار تو کربیں۔،۔۔۔۔۔
ن پ
میں نے ہوبٹ ھبیچ لنے انکی سوجیں میری آ ک ھیں تم کر د بئیں میں نے کار رتورس کی کجھ
دپر یعد میں اپریش کے گ ھر کے ناہر پ ھا۔۔
” واٹ آ نلیزب نٹ سرپراپز “ اپریش مج ھے دنک ھنے ہی خوشی سے گلے لگی۔۔
” اس ناپ اٹ یفرت ہے مج ھے ج نکو لڑک نوں سے۔۔ “ میں الپروانی سے کہ نا اسکے نازوں کو
چ ھنک کر ب نڈ پر بببھ گ نا گ ھر کا نج ھال دروازہ ڈاپرنکٹ اپریش کے روم میں کھول نا میں ہمیشہ
وہیں سے اندر آ نا۔۔۔ روم کی جالت اور اپریش کا سرانا صاف ظاہر کر رہا پ ھا وہ میری کال
کرنے پر اپھی ہے ب نڈ پر اپھی نک نکنہ جادر اور نل نکٹ نےپرببنی سے پ ھنلے پڑے پھے۔۔
” اچ ھا کلب میں تو پڑے مزے سے ڈایس کرنے ہو “ اپریش نے مج ھے گھوری سے توازا۔۔۔
” تم خود کو ڈھاببنی ک نوں نہیں ا نبے چھونے کیڑے ک نوں نہبنی ہو؟؟ “ اسکی نابیں
غیردماغی سے سب نے میں اسکے کیڑوں کو دنک ھنے ہوے توال خو گ ھب نوں سے نمشکل یبچے نک آنے
وہ ہمیشہ ا یسے ل ناس نہب نی آج اجانک مج ھے ا یسے ہی اسکے کیڑوں کا ج نال آگ نا اسے دنکھ حجاب
کا خویصورت سرانا میری آنکھوں کے سا منے لہرانا۔۔۔۔۔۔
108
اپریش خو نالوں کا خوڑا ب نا کر اب واسروم کی طرف جا رہی پھی ا لنے قدم بیج ھے ُمڑ کر میری
سا منے آک ھڑی ہونی۔۔۔
” میری ناپ نے آج نک مج ھے اس نات کا طعنہ نہیں دنا اور تم۔۔ خیر یہ مردوں کی سوچ
ہے خو ا نبے یفس پر قاتو نہیں نا سکنے۔۔۔ “ لہچے میں چ ھلک نا ع ّصہ اور طیز صاف میری طرف
ج
اسارہ کر رہا پ ھا۔۔ میری آنکھوں میں دنک ھنے وہ مسکرا رہی پھی جیسے لبیج کر رہی ہو۔۔۔۔۔ میں
اسے افسوس سے دنک ھنا اپھ ک ھڑا ہوا نجانے کیسے ا یسے ماخول میں آج نک سایس لب نا رہا
ہوں؟؟؟؟؟ میری نےسکونی کا جل کسی کے ناس نہیں۔۔۔۔۔
” کہاں جا رہے ہو روکو میں فریش ہوکر آؤں پ ھر ساپھ ناسنہ کرنے ہیں “ اپریش نے میرا نازو
نکڑ ل نا۔۔۔
” کر کے آنا ہوں گڈ نانے “ میں نے انک یظر اسے دنک ھا پ ھر پرمی سے اسکا نازو ہ نا کر اسکے
گ ھر سے یکل آنا میرے بیج ھے وہ آوازیں د بنی رہی میں ان س نا کر گ نا۔۔۔۔۔
گ ھب نوں سڑکوں پر آوارہ گردی کرنے کے یعد میں نے نالآخر حجاب کے نمیر پر کال کی فون
حجاب کی ماں نے اپ ھانا
” السالم عل نکم بب نا کیسے ہو دونارہ آنے ہی نہیں ہمیں جدمت کا موقع پھی نہیں دنا اب تو
داماد ہو ہمارے “
ایکا مح نت پ ھرا لہجہ مج ھے سرم ندہ کر گ نا۔۔
” یس آبنی۔۔ اویس وعل نکم السالم سوری عادت ہی نہیں سالم کی۔۔ آبنی آپ کی اجازت ہو
تو حجاب کو سو بنگ کرانے لے جاؤں “ یہ شچ پ ھا آج نک ناپ سے پھی اجازت نہیں لی یس
109
ُ
جکم س نانا ہے ل نکن یہ پھی شچ ہے فون کے اس نار موخود نی قا ِل اخیرام ہے خو خود ا نی
ب ن ش ہ
عزت کرانا جابنی ہو۔۔۔
” ہاں بب نا صرور وہ آپ کی ہی امابت ہے ہمارے ناس۔۔ بب نا ُپرا یہ ماتو تو انک درخواست ہے
حجاب کے نج ھلے رویہ کو پ ھال د بنا وہ زنان کے معا ملے میں ب نوفوف ہے یہ جانے کہاں سے
س
زنان جالنا س نکھ گنی ل نکن بب نا وہ دل کی ُپری نہیں خو دل میں ہے وہی زنان پر ہے وہ نی
ھ مج
ُ
ہے سب کو ایکا اصلی جہرہ دنک ھا رہی ہے ل نکن اسے معلوم نہیں زنان سے یکلے الفاظ کب
مجس ت ُ
اس کے لنے امیجان ین جانے ہیں۔۔۔ بب نا م اسے جا نے ہو ھنے ہو میری گزارش ہے
ب
ُ ُ
ہوسکے تو اسے سمج ھانا پ ھلے ڈابٹ کر ہی کم سے کم وہ یقصان سے تو چنے گی اور اسکی نابیں در
کلھ چ ل ن ہ ن ّ م ُ
گزر کر د بنا عصہ یں اسے خود یں ب نا وہ ک نا تول جانی ہے “ ا کے ہچے سے نی پریسانی
مج ھے صاف محسوس ہونی۔۔
” آبنی آپ پریسان یہ ہوں وہ میری زم نداری ہے جیسے آپ کے گ ھر راج کرنی ہے و یسے ہی
میرے دل پر جکمرانی کرنگی۔۔ آپ اسے پ ھیج دیں میں و بٹ کر رہا ہوں “ میں نے کہکر فون
رکھ دنا میرے الفاظ مج ھے خود اجبنی لگے اس دل و دماغ کی ج نگ میں ہمیشہ دل جب نا ہے دماغ
ُ
نے جال جلنی پھی جاہی تو اس دل نے اس جال کو ناکام ب نا دنا۔۔ اور آج اِ س دل نے ہی
انک ماں کو ُپر سکون کردنا۔۔۔
ُ
میں اسکے گ ھر کے ناہر کار سے ب نک لگاے ک ھڑا پ ھا ببھی وہ مغرور جسننہ میری طرف آنی
س پ ُ لن م ُ
دنک ھانی دی میرا نگڑا موڈ نکدم پ ھنک ہوگ نا کن یں ا کے فاب یں ھنے ہرے سے ھی ا کی
ج چ م ی س
ُ
ناگوار بت کا اندازہ ا چھے سے لگا سک نا پ ھا نافی اسکے ع ّصہ پ ھرے لقظوں نے یقین کروا دنا۔۔
110
ُ
میں نے قہبم اچمد کا تورا قصہ ا کے گوش گزار کردنا ھر اسے انک توب نک یں لے آنا کن
ن ل م پ س
ُ ُ
اِ سکی نےزار بت دنکھ میرا اچ ھا جاصا موڈ خراب ہوگ نا میں اسکے لنے اسکی یش ندندہ ڈریسسز خرندنا
ُ ُ ُ
جاہ نا پ ھا ل نکن اسکا منہ ب نا دنک ھا میں نے خود اب نی یش ند کا خوڑا خرندا اور اسے اسکے گ ھر چھوڑ کر جال
آنا۔۔۔۔
ُ
ہر نار وہ مج ھے انک بنی اذ بت سے توازنی میں اسکی ماں سے وعدہ تو کر حکا پ ھا پر بب ھاویگا
کیسے؟؟ میں گ ھر آنے ہی دادو کے روم میں آنا میں جلد از جلد اسے اس گ ھر میں النا جاہ نا پ ھا
ُ
اور میری ب نوفوفی اپھی نک دادو کو کجھ نہیں ب نانا۔۔۔ میں کافی دپر ا کے ناس ب ھا رہا ھر موم
پ بب ن
ڈنڈ کے آنے ہی رات ڈپر کے وقت سب کو ا نبے یکاح کے نارے میں ب نانا موم ڈنڈ نے
جاص رنکٹ نہیں ک نا ل نکن مہوش کے جہرے پر ج نت کی خوشی دنکھ کر میں نے اگ نور ک نا
ُ ُ
میرا ارادہ صرور پ ھا اس سے ندال لب نے کے لنے سادی کرنا ل نکن اسکی ماں کی نابیں سن اور
حجاب کا رویہ دنکھ میں سمجھ گ نا وہ ایسی ہے نہیں یس قہبم اچمد کے واقعہ کے یعد خود کو
بب ھر ب نا ل نا ہے۔۔۔۔
ُ
اگلے دن دادو میرا سر ک ھا گ ئیں کے حجاب کو لے آؤ یس انک دقع اس سے مل نا ہے دادو
پ ہ ن ہ ن م پ کب ُ ُ
حجاب کے اس رویہ کے یعد ھر ھی اس سے لی یں اور یکاح کی خیر نے تو ا یں ھر
سے خوان کردنا انہوں نے صاف میرے منہ پر کہہ دنا حجاب خود سے کہے گی ببھی یقین
آنے گا سب سے زنادہ خوشی اپ ھیں ہی پھی اپ ھیں خوش دنکھ میری خوشی پھی دو گنی ہوگنی
ُ ن ل ً
میں نے فورا سے حجاب کو کال کی کن ا ک نار ھر ا سنے میرا دل توڑا اسے میرا ساپھ نول
ق پ ن
نہیں؟؟ میں اسکے لنے سرم ندگی کا ناغث بب نا ہوں؟؟ ہمارا یکاح اسے انک کڑوا گھوبٹ لگنا
111
ہے جسے آج نک وہ ہضم نہیں کر نانی؟؟؟ کون سوہر ہوگا جسے ہر نار ابنی ناقدری ق نول ہوگی
پ ن ُ
ک ک
نجانے ک نوں یہ لڑکی میرے دل سے ہیں اپرنی ہر نار بھور رویہ ر ھنے کے یعد ھی اسکا مفام
آج نک دل میں وہی ہے۔۔۔۔۔ ل نکن اب وہ اس مفام سے گر پھی جانے تو مج ھے فرق نہیں
پڑنا ساند بب ھر سے سر پھوڑا ہے میں نے؟؟؟
ُ
نہلی دقع اس دن میں نے دادو کی خوشی کے لنے چھوٹ کا سہارا ل نا میں خو آج نک موم ڈنڈ
بیخرز کے سا منے دھڑلے سے شچ تول نا رہا ہوں یعیر کسی ڈر و خوف کے آج ایکا دل ُدھکنے کے ڈر
سے چھوٹ توال کے اب سادی سے نہلے مل نا ممکن نہیں اور یہ آرڈر حجاب کی ماں کی طرف
سے ہے۔۔۔
گ گ س ُ
ی
ا کے عد دن پر لگانے اڑھ گنے گاؤں سے توری فوج ہمارے ھر آ نی دادا نے میری دندہ
دلیری پر ڈا بب نے کے نجاۓ مج ھے داد دی مج ھے لگا پ ھا میرے اِ س حفنہ یکاح پر ڈابٹ پڑنے والی
ہے ل نکن نہاں تو ساناشی مل رہی پھی۔۔
پ ھبھو نہیں آبیں پ ھیں ل نکن نافی نمام افراد آنے اس خوشی میں سرنک ہونے آنے پھے۔۔
یعد میں میں نے حجی کی غیر موخودگی محسوس کر کے دادو سے توچ ھا تو انہوں نے ب نانا وہ وہاں
گاتوں میں پ ھبھو کی وجہ سے نک گ ئیں۔ میری سادی میں مجھ سے زنادہ ُپر خوش دادا پھے
مہ ندی والے دن ناقاعدہ اسبیج پر آکر انہوں نے ڈایس ک نا۔۔ مہوش پھی خوشی سے ہر رسم
میں حصہ لے رہی پھی سب خوش پھے میرے عالوہ ساند میں پھی خوش پ ھا ل نکن حجاب کی
نابیں رہ رہ کر میرا موڈ خراب کرد بئیں نارات والے دن دادا کو ارج نٹ یکل نا پ ھا دو نارب نوں کی
112
ق یص م ُ
بیچ شحت لڑانی ہونی پھی اور لے یں ا کی سرکت الزمی ھی آخر وہ اِ س سال ا کسن خو لڑ
ن ل پ ن
رہے پھے۔۔۔۔
انہوں نے میرے اور حجاب کے سر پر ہاپھ رکھ کے دعا دی اور جلے گنے ا نکے جانے ہی
رحصنی کا سور گونجا تو میں حجاب کا ہاپھ نکڑ کے اپھ ک ھڑا ہوا۔۔
جال کے ناہر ُرک کر حجاب ہجک ناں ل نکر رو رہی پھی کبھی ناپ سے گلے ملنی تو کبھی چھونے
نہن پ ھانی اور ماں سے میں اسے غور سے دنکھ کر مسکرا رہا پ ھا حجاب ناثیر وہ لڑکی پھی جس
نے نل نل مج ھے خیران ک نا آج پھی وہ توری طرح ب نار پھی ہر دلہن کی طرح ل نکن ا سنے جسن
کی نمایش نہیں کی غورتوں کی موخودگی میں پ ھی ا نبے سانے کے گرد خویصورت پ ھاری دو بنہ
اوڑھا پ ھا سر پر الگ دو بنا گونگ ھٹ کی طرح نہ نا پ ھا وہ ا نبے رونے کا مشعال تورا کر کے میرے
ب
ساپھ کار میں آ ببھی۔۔۔
اسے دنک ھنے ہی میں نے اسکا ہاپھ پ ھام کر مح نت پ ھری سر گوشی کی خو اسے ناگوار گزری وہ
خود کو میری گرل فرب نڈز سے کمنیر کر رہی پھی خو کبھی دوست سے آگے نہیں گ ئیں۔۔۔
اسکی ناگوار بت دنکھ کر میں نے اسے ک یق ننیرنا واال واقع ناد دالنا یس وہ اب نا کہنی یہ کے میں جلد
لن ُ گ م ُ ُ
نازی نا ابنی ب نوفوفی میں تول نی یں اسے اشی وقت معاف کرد بنا کن اس کا کہ نا پ ھا یں
م
اشی نےعزنی کے التق ہوں آگر میں التق پ ھا تو وہ پھی اشی کی مشیخق پھی میں ہی پ ھا خو
اسے سر پر ببب ھا رہا پ ھا اسکی اوقات نہیں پھی میرا مفانلہ پھی کرے اور اس دن میں نے
عم ُ ُ
اسکا ک نا ل اسے لونانا۔۔۔
113
ب م ُ
وہی ہخوم پ ھا ،وہی ہم پھے ،یس فرق پ ھا جگہ کا اور ر سنے کا خو ہمارے ما ین ب نا یں اسے
ُ
اسکی دی اذ بت سے توازنا ا نبے کمرے میں جال گ نا مج ھے کونی نج ھناوا نہیں پ ھا وہ اشی التق پھی
میں نے وہ توری رات انک دقعہ پ ھر ڈرنک کرنے گزاری کبنی عح نب نات ہے وہ نہال دن
س ُ
پ ھا خب میں نے ڈرنک نہیں کی ہمارے یکاح والے دن کب نا خوش پ ھا میں؟؟ ا کی موخودگی
مج ھے ہر ُپرے عمل سے نجانی ل نکن آج اشی کے لقظوں نے مج ھے وایس میری اندھیری دب نا
میں لونا دنا۔۔۔
ساری رات ڈرنک کرنے یعد صیح میری بب ند کو مونانل کی نحنی رنگ تون نے توڑا فون اسامہ کا
پ ھا وہ رو رہا پ ھا ناثیر ایکل کو ہارٹ اب نک ہوا پ ھا ڈاکیرز نے سرخری کا کہا ہے۔۔ وہ نہت ڈرا
ہوا پ ھا الفاظ ہی اسکی زنان سے انک انک کے ادا ہو رہے پھے ساند وہ اس وقت کونی پھی
س
نات مج ھنے کی صورت میں نہیں پ ھا ببھی اِ س نے مج ھے کال کی میں اِ سکی ک نڈیسن سمجھ حکا
پ ھا توالہ منہ میں ب نا کر د نبے واال ناپ انک دم سے اسکی ایسی جالت ہو تو کونی پھی ایسان
ا نبے ہوش و خواس گواہ سک نا ہے اسامہ کے ساپھ پھی نہی ہوا میں نے ڈنڈ کے م ئبیخر کو
ً
کال کر کے بیسوں کا اب یطام کرنے کا کہا اور خود فورا سے ہسب نال جانے کے لنے یکال کل
رات کی کونی نات میرے ذہن میں نہیں پھی۔ ریش ڈراب نونگ کر کے میں وہاں نہیجا تو آب نی
اور ب نا مج ھے دنکھ کر خیران رہ گنے میں انکی خیرانگی کو اگ نور کر کے ڈاپرنکٹ ڈاکیر سے جا مال۔۔۔
ً
ڈاکیرز کا کہ نا پ ھا انہیں دوسری مربنہ اب نک ہوا ہے فورا سرخری کرنے پڑے گی تورا دن میں
وہیں رہا رہ رہ کر ایکل کا ج نال آرہا پ ھا اور آبنی کے سواالت اور خوانات نے مج ھے سرم ندہ کر دنا
نہال اب نک اپ ھیں نانچ سال نہلے ا نبے ماں ناپ کے مرنے پڑ ہوا پ ھا اور دوسرا آج حجاب کی
114
پریسانی اور ساپھ پ ھاب نوں کی ال لچ نے اپ ھیں یسیر سے لگا دنا رحصنی کے یعد ناثیر ایکل کے
ُ
پ ھانی ان سے اب نا خق ما نگنے آنے پھے نات اس جد نک نہیچ گنی کے ایکا گر بنان نک نکڑ
ل نا۔۔۔۔ یہ سب س نانے ا نکے آیسوؤں کسی ندی کی طرح یہ رہے پھے پ ھر ا نکے اگلے سوال
نے مج ھے خی پ ھر کے سرم ندہ ک نا انہوں نے مجھ سے حجاب کا توچ ھا اور ساپھ یہ گزارش پھی
ُ ُ
کی کے اسے یہ ب ناتو وہ جذنانی ہے ان سے لڑنے جا نہیچے گی تورے دن میں نہلی نار مج ھے اسکا
ج نال آنا کل رات کا رویہ اور ناثیر صاخب کی یہ جالت؟؟؟ ناجا ہنے ہوے پھی کل کے رویہ
پر مج ھے خود پر ع ّصہ آنا آگر وہ سیر ہے تو میں سوا سیر دوتوں انک دوسرے کو توڑ دیں گے یہ وہ
ُرکنی ہے یہ میں۔۔۔۔
میں ناہر ک ئب ئین سے سب کے لنے خوس سب نڈ ونحیز لے آنا۔ میرے اسرار پر انہوں نے
پھوڑا نہت ک ھانا۔۔
بین جار گ ھب نوں کے یعد پریسانی سے نہلنے کے یعد ناثیر ایکل کی سرخری کی کام نانی کا سن
کر بب نوں شجدوں میں گر گنے انکی آیسی مح نت دنکھ انک ہوک شی میرے دل سے اپھی۔۔
میں نے آبنی کو ا نبے وک نل سے ملنے کا کہا ل نکن وہ تو کیس کا سب نے ہی تویہ کرنے لگیں ایکا
کہ نا پ ھا انک قل نٹ ہے خو نہت نہلے ناثیر ایکل نے ابنی زندگی پ ھر کی چمع تونجی سے خرندا ہے
ُ
وہ بیچ کر اپ ھیں ایکا خق دے دیں گنے جاالنکہ کافی رقم وہ لوگ ان سے ہب ھنا جکے ہیں۔۔۔۔
مج ھے انکی نات ہضم نہیں ہونی یقصان دوتوں طرف سے ایکل کا ہی پ ھا پ ھال زندگی پ ھر کی
مح نت توں لمخوں میں صا یع کرنا سہی ہے؟؟؟
115
رات ہونے ہی آبنی نے زپردسنی مج ھے جانے کا کہا میں اسامہ اور ب نا کو ا نکے گ ھر ڈراپ کر
کے ا نبے گ ھر جال آنا آبنی کا وہیں ُر کنے کا ارادہ پ ھا الکھ اسرار کرنے پر پھی وہ گ ھر نہیں
گ ئیں۔۔
ن
گ ھر ہیح نے ہی نہلی نکر دادو سے ہونی ل نکن میرے نےناب یگاھیں حجاب کو ڈھونڈ رہیں پ ھیں
م
الش گمسدہ کی نالش کمل کی ان یگاہوں کو فرار آنا میں
اور جیسے ہی ان یظروں نے اس ن ِ
اسے لنے کمرے میں آگ نا ل نکن ہم دوتوں کی اس نکرار میں وہ م ندان چھوڑ کے پ ھاگ گنی
رات پ ھر میں سلگ نا رہا۔۔۔
ل نکن اگلے دن میں نے سوچ ل نا پ ھا اب یہ خوھے نلی کا ک ھنل جبم میری ب نوی بب نے ہی وہ خود
ن ل س ُ ی ُ
سدھر جانے گی میں نے اسے ین دالنا پ ھا اب ا کی عزت کرویگا کن میرے ھونے سے
چ ق
ُ ُ ُ
اسے کراہ نت محسوس ہونی ہے میں اسکی ہر نات ان سنی کرنا اسے ابنی روح میں یسا حکا پ ھا
ہاں وہ میری ہو جکی پھی اپراز کی صرف اپراز ج نات کی۔۔۔۔۔۔
ل نکن اس سب کے یعد حجاب کا ِرد عمل دنکھ کر میں خیران رہ گ نا کونی اس قدر ناگل ہو
ُ
سک نا ہے؟؟؟ وہ مج ھے کہ رہی پھی میں کس گ ناہ کی سزا میں اسکی زندگی میں آنا ہوں میں
ُ ن لن ُ ہ ن ب ک م م ُ
اسے ب نانا جاہ نا پ ھا یں نے زندگی یں ھی خرام رسنہ یں ب نانا کن اسے د کھ کر اس وقت
ُ
مج ھے یس انک نات ناد آنی حجاب کی ” میں “ میں نے اسے اجساس پھی دالنا ل نکن وہ خوش
میں کہاں پھی لہرا کر میری ناہوں میں آگری۔۔۔
میں اسکا ج نال رک ھنے لگا اسے ب نگ کرنا ل نکن جد سے زنادہ نہیں وہی تو میرے گ ھر آنے کی
خوشی ین جکی پھی میں آفس جانے لگا پ ھا انک دم سے روبین سادی سدہ مردوں والی ہوگنی
116
پھی میں خود خیران پھی پ ھا خوش پھی۔ کہاں غورتوں سے یفرت کرنے واال اب گ ھر یسا ببب ھا
پ ھا۔۔۔
ُ
اس دن آفس میں ڈنڈ کی بب نل پر انک کنیرنکٹ کی قانل ملی میں سمجھ تو گ نا پ ھا یہ عام
ڈنل نگ نہیں ل نکن نات ب نا کیسے لگے؟؟؟؟ بب ڈنڈ کے م ئبیخر کا مج ھے ج نال آنا اس نے ب نانا
یکاح والے دن صیح صیح موم اور ڈنڈ مہوش کو ل نکر انک بیش ئیس نارنی ابب نڈ کرنے گنے پھے
ا یسے کے مج ھے کاتوں کان خیر یہ ہو مہوش نک نے مجھ سے چھوٹ توال وہ ناگل نہیں جابنی
ہ ہ ن ک ھ م پ ُ
ھی اسے ا ک ا سی اندھیری ک ھانی یں د ل ر یں یں جہاں صرف ب نہانی ہے وہاں ایسانی ن
نہیں ج نوان ہیں۔۔۔
ُ
ڈنڈ کے م ئب یخر سے ہی مج ھے ب نا لگا اس ئب نگ کا ا لی صد ہوش کا عارف کرانا پ ھا اور
ی م قم ص م
ً
مہوش یقب نا خود اس نات سے انجان پھی اور آج رات پھی انک ڈپر نارنی ہونی ہے جہاں وہ لڑکا
جب ند مہوش کو دنکھ کر آخری خواب د یگا ان دوتوں کی اپھی مالقات نہیں ہونی یس جب ند کے
ماں ناپ نے مہوش کو دنکھ کر ہاں کی ام ند دالنی پھی موم ڈنڈ کو۔۔۔
ًُ
ڈنڈ یقب نا اسکا ُپرا نہیں جا ہنے پھے یس انک امیر جاندان میں ابنی ببنی د بنا جا ہنے پھے جہاں وہ
َ
ساری زندگی عیش کرنی ل نکن یہ گیرببنی نہیں پھی کے وہ شخص ج نات عالم سے مح نلف
َ
ہے۔۔۔ وہ ج نات عالم نہیں نبے گا ب نوی کی نمایش نہیں کریگا یہ سب ڈنڈ نے نہیں
سوجا؟؟ پ ھال سو جنے پھی کیسے ا نکے دماغ میں آ نا کب؟؟ بب آ نا خب خود دودھ کی طرح د ھلے
ُ
ہوے ہونے گہ یگار ب ندے کو گ ناہ دنک ھنا کہاں ہے؟؟؟ سراب ان کے لنے الل ہے تو
ج
ُ
ان کی یظر میں ہر بب نے والے کے لنے جالل ہے۔۔
117
یہ سب سن کر نمشکل ع ّصہ ضیط کرنے میں گ ھر نہیجا کسی کو ابنی اندرونی جالت ظاہر نہیں
ہونے دی یس رات کی نارنکی کا اب یطار پ ھا ڈنڈ نہیں جا نبے پھے جن لوگوں کو بیسا دنکر وہ
خرندنے ہیں میں اپ ھیں انہی کی بیسوں سے دوگنی قبمت پر خرندنا ہوں آخر اوالد کو جل نا تو ماں
ناپ کے یفش قدم پر ہے یہ؟؟؟ خب ناپ آگے ہے تو بب نا ک نوں بیج ھے رہے؟؟؟ میں گ ھر
آکر سب کے ساپھ ڈپر کرنے لگا کب کا میرا ضیط ک نا ہوا ع ّصہ مہوش نے ناہر یکاال اور اس
ّ
عصے میں میں نے ساند جد نار کرلی مہوش کو کبھی پ ھی مجھ سے ا یسے رویہ کی ام ند یہ پھی۔
س یئ ک پ ن ہ ن م قی ُ ع ّ
اس صے نے جہاں صان ک نا وہاں قاندہ۔۔۔ نارنی یں کونی یں گ نا اور ڈ ل ھی ل
ہوگنی یہ خیر اگلی صیح مج ھے م ئبیخر نے دی نہاں کے لوگ کھوکھلی عزت کے معا ملے میں سیر
ی ً
ہیں ڈنڈ کا یہ آنا اپ ھیں ابنی نےعزنی لگا اور ڈنڈ کا جانا قب نا ھے اچ ھا یں گ نا اور اس اچ ھا یہ
ل ہ ن مج
ُ
لگنے کی صورت میں اِ س وقت ساند میں دبنی میں ہونا۔۔۔۔ اس رات میں سونا نہیں پ ھا ک نوں
ُ
کے مہوش نہیں سونی پھی۔۔۔ میں گ نا پ ھا اسکے کمرے میں وہ اوندھے منہ ب نڈ پر لب نی
نےآواز رو رہی پھی۔۔۔۔
ُ
” مہوش “ میں نے فربب جاکر اسکا ک ندھا ہالنا وہ س ندھی ہوکر جیخ اپھی۔۔۔۔
” ک نوں آنے ہو میری روم میں گ نٹ لوسٹ “ وہ دروازے کی طرف اسارہ کر کے مج ھے یکل
ُ
جانے کا کہ رہی پھی میں پرمی سے اسکے ناس ببب ھا سر ہاپھوں میں گرانے ۔۔۔ میں نےیسی
کی اب نہا پر پ ھا۔۔۔
” میں اندھیری گل نوں کا مسافر ہوں مہوش۔۔۔ انک عرصے سے۔۔ مردہ وخود پ ھا میرا خو یس
ُ
نےمقصد خی رہا پ ھا ،یہ سکون پ ھا یہ جب نے کی خوایش۔۔۔ ل نکن اسکے آنے سے میں خی اپ ھا
118
ُ
ہوں ،ہیسا ہوںُ ،پر سکون رہا ہوں سکون ہے وہ میرا اگر وہ گنی تو میں وایس اس اندھیری لی
گ
میں کھو جاؤیگا جہاں صرف اندھیرا ہے ناہر آنے کا کونی راسنہ نہیں ل نکن میں گ نا تو لوب نا پھی
ُ ُ
نہیں جاہویگا ک نوں کے اس کے ب نا مج ھے یہ پ ھاب نک دب نا اس اندھیری دب نا سے زنادہ خوق ناک
لگنی ہے۔۔۔۔ “ میرے جہرے پر وپرانی اور لہچے میں گلنی نمی اسے پریسان کرنے کے لنے
کافی پھی۔۔۔۔ میری نےیسی کا اندازہ کونی نہیں لگا سک نا نا کر پھی دوری کبنی جان ل نوا ہونی
ہے کونی رازی سے تو چھے خو نل نل سلگ نا ہے۔۔۔۔
” رازی تم رو رہے ہو؟؟ “ مہوش نے اب نا رونا دھونا پھول کر نےجین ہوکر میرا جہرہ پ ھاما۔۔۔
ّ
” ب نا نہیں۔۔۔ آئ اتم سوری مہوش۔۔۔ میں عصے میں پ ھا کس سے توچھ کر تم ان م ناں
ّ
ب نوی کے ساپھ گنی پ ھیں؟؟ “ میں نے اسکے ہاپھوں کو ہ نا کر اب کے عصے سے کہا
پھوری دپر نہلے والی پرمی اڑن چھو ہو جکی پھی۔۔۔
” رازی ڈنڈ نے م یع ک نا پ ھا ب نانا نہیں نمہارا پ ھانی آج کل نے وجہ ع ّصہ کرنا ہے اور موم نے
پھی م یع ک نا پ ھا میں تو صرف وہاں یس سو بنگ کرنے کے مقصد سے گنی پھی۔۔ “ وہ
یظریں چ ھکانے سرم ندگی سے کہ رہی پھی میرا خون کھلنے لگا۔۔۔۔
س
” آب ندہ سونی پھی جا ہنے ہو تو مجھ سے کہو گی ھی؟؟ اب ا کی نات مانی یہ مہوش تم
ن مج
ّ
نے۔۔۔ تو دنک ھنا زندگی پ ھر پرس جاتوگی میری سکل دنک ھنے کے لنے “ عصے سے کہنے میں نے
ّ
پرمی سے اسے گلے لگانا ک نوں کے میرے عصے سے جایف ہونے وہ پ ھر رونے لگی۔۔۔۔
اس دن جب نا ُپرا ہوا سو ہوا ل نکن حجاب کا ڈر دنکھ مج ھے ہیسی آرہی پھی نہلی دقع وہ مجھ سے اس
قدر جایف پھی کے کہیں پھی نحث یہ کی یہ روم میں یہ تونی سے نک کرنے۔۔۔
119
ل نکن گ ھر آنے وقت ہمیشہ کی طرح وہی ہلکی سے توک چھوک ہونی اسکے لگاے الزاموں کا
ب
خواب میں مح نت سے د بنا رہا ل نکن وہ کان ب ند کنے ببھی رہی۔۔ گ ھر آنے ی ہماری مالقات
ڈنڈ سے ہونی وہ جس طرح حجاب کو دنک ھنے میری رگوں میں دوڑنا خون گرم ہوجا نا انکی یظریں
محسوس کی ہیں میں نے ابنی ب نوی کے وخود پر اپ ھیں لگ نا ہے میں پھی نےغیرت مردوں میں
ُ ق
سے انک مرد ہوں یہ علط ہمی میں نے اشی دن دور کردی۔۔ وہ مجھ سے نجاس الکھ کا توچھ
ً
رہے پھے انہیں اب کیسے ب نا نا نجاس نہیں یفرب نا انک کڑور میں ا نبے مہوش اور ڈنڈ کو مال کر
اکاؤبیس سے یکلوا حکا ہوں۔۔۔ اور ان بیسوں کا علط اسبمعال نہیں ک نا میں نے۔۔ کجھ رقم
ناثیر ایکل کی سرخری میں لگی تو کجھ ناثیر ایکل کا قل نٹ خرندنے میں۔۔۔۔ 55الکھ کا قل نٹ
ی ً
میں نے 60میں خرندا انک ڈنلر کے ذر یعے۔۔۔ ک نوں کے ناثیر ایکل کو آگر میرا ب نا لگ نا تو قب نا
ُ
اس سے پھی کم قبمت پر د نبے۔۔۔ میں یس اس ب نک ایسان کی مدد کرنا جاہ نا پ ھا خو میں
نے کی ڈنڈ کو یعیر کونی یقص نل دنے میں کمرے میں آگ نا۔۔۔
م ُ
میں کمرے میں آنا تو وہ نماز پڑھ رہی پھی ان دو بین دتوں یں اسے اب نا جان گ نا پ ھا نماز کے
معملے میں وہ شحت ہے ہر نماز ناب ندی سے ا نبے وقت پر ادا کرنی۔ اسے دنکھ جہاں خود پر
رسک آنا وہیں آخرت کا خوف۔۔۔ جسے میں چ ھنک کر جبیج کر کے جاموشی سے ب نڈ پر آکر
ل نٹ گ نا۔۔۔۔۔
اگلے دن وا لبمے میں ڈنڈ کے گ ھب نا دوسنوں کو دنکھ مج ھے ڈنڈ پر شحت ع ّصہ آنا جا نبے توچ ھنے
انہوں نے ا یسے لوگوں کو اتوابٹ ک نا؟؟؟ میں کافی دپر حجاب کے ساپھ ببب ھا رہا ان سب کی
120
یظریں مج ھے ابنی ب نوی پڑ اپ ھنی محسوس ہوبیں گھونگ ھٹ کے ناوخود خوس پرست لوگ ڈھ نٹ بب نے
رہے۔۔۔
میں نے آخری ملچے نک اسکا ہاپھ پ ھام کر ان یظروں سے اسکو نجانے کی کوشش کی ل نکن
َ
کمرے میں آکر اس جسن کی سہزادی سے یظریں یہ ہ نا سکا اور انک نار پ ھر نےخودی کے عالم
میں ان آنکھوں میں ڈوب گ نا۔۔۔۔
اگلے دن میرے اپ ھنے سے نہلے وہ تونی پ ھاگ گنی لڑک ناں سرمانی ہیں ل نکن حجاب مج ھے سرم دال
کر تونی پ ھاگ جانی اصل میں وہ مجھ سے پ ھاگنی ہے نجانے کب مح نت لونانے سوہر کے
ق
آگے نےیس ہوجاؤں؟؟ میری خوش ہمی ہی مج ھے خوش کر سکنی پھی حجاب ناثیر نہیں۔۔۔۔
میں سوخوں کو چ ھنک کر آفس جانے کی ب ناری کر رہا پ ھا کے مج ھے عاصم کی کال آگنی میرا اور
اسکا وپزہ انکش ناپر ہونے واال ہے جسکے لنے مج ھے وایس دبنی جانا پڑیگا۔۔۔۔۔
ہانے سب م یظور پ ھا ل نکن حجاب سے دوری جان ل نوا پھی۔۔۔۔۔۔
میں نے حجاب کو کال کر کے ا نبے جانے کی اظالع دی ساپھ یہ آرڈر پھی جاری ک نا کے
میری غیر موخودگی میں گ ھر یہ آنے۔۔۔
ک نوں کے مج ھے ا نبے ناپ پر پ ھروشہ نہیں اور مج ھے یقین پ ھا حجاب میری نات صرور مانے
گی۔۔۔۔
دبنی آکر میں ا نبے ڈاکومب ئیس کے جکر میں اس قدر الجھ گ نا کے حجاب کو انک کال نک نا کر
ن
سکا ل نکن اگلے دن ا م ئیسی سے آکر سب سے نہلے میں نے حجاب کو کال کی میں خو نےجب نی
121
پ م ی م س ُ
سے ا کی آواز سنے کے ب ظر یں پ ھا خب دس کالز کے یعد ھی حجاب نے میرا فون نا اپ ھانا
ّ
تو میرا ضیط خواب دےگ نا اس سے نہلے کے عصے میں اب نا یقصان کر کے میں فون توڑ د بنا
ُ
مج ھے آب نی کو کال کرنا ناد آنا۔۔ میں نے جلدی سے ایکا نمیر ڈانل ک نا نہلی ہی ب نل پر انہوں
نے فون اپ ھانا پ ھر خو حجاب نی نی نے مج ھے ب نگ ک نا میں نے پھی گن کر ندال ل نا وہ اب نی ماں
کے سا منے نہابت ادب سے مجھ سے مجاظب ہونی میں اسکی نےیسی سے حظ اپ ھا نا۔۔ اب
خب پھی فون کرنا دس ب ندرہ کالز کے یعد وہ ابنی مرصی سے فون اپ ھانی۔۔۔
میں خو ہر کسی پر جکم جال نا ہوں اب اسکی مرصی کا مب یظر رہ نا ہوں اس قدر نکما کردنا اِ س
ُ
مح نت نے کے اسکے دنے زچم نل پ ھر میں پ ھال د بنا ہوں۔۔۔۔
نجانے ک نوں نہاں آکر ہر نل وہ مج ھے ناد آنی۔ اس قدر اسکی عادت ہو جلی پھی کے میں خود کو
پ ھال ببب ھا سونے جا گنے یس نل نل اسکا خویصورت جہرہ ان آنکھوں کے سا منے لہرا نا وہ میری
نےنانی نےیسی دنکھ کر ہیشنی ہے اور میں اسکی ہیسی دنکھ مسکرا د بنا۔ میں اب ہر دس ب ندرہ
م نٹ یعد اسے فون کرنے لگا ا سنے ب نگ آکر مج ھے نالک کردنا ل نکن قاندہ میرا ہی ہوا میں ایکل نا
آبنی کے نمیر پر کال کرنا اور وہ گ ھب نوں مجھ سے نات کرنے کے لنے مح نور ہوجانی خب پھی
122
ُ ُ ُ م ُ
فون رک ھنی نہایہ ب نا کر یں اشی وقت دونارہ کال کرنا۔ اس سے نات کرنا اسے سب نا تورے دن
م
میں انک نہی کام ہونا جسے کر کے میں طمین ہونا ُپر سکون رہ نا وریہ نےجبنی رگ رگ میں
سراب نت کر جانی۔۔۔
ً
ہمارا کام یفرب نا جبم ہونے والے پ ھا میں ب نک نگ کرنے میں مصروف پ ھا عاصم کی صیح کی
قالبٹ پھی اور میری دن کی ببھی مج ھے آب نی کی کال وصول ہونی میرے نہاں آنے کے یعد
ً
یفرب نا وہ ہر دن کال کربیں انکی ببنی جبنی نےجس پ ھیں وہ ابنی ہی اب نوں پر مح نت ل نانے
ُ
والی جاتون ل نکن اس دقع خیر خیربت کے یعد انہوں نے خو خیر مج ھے س نانی اسے سن کر مج ھے
ابنی سماع نوں پر یقین یہ آنا۔ میں ابنی ہی ک یف نت سے انجان پ ھا دل کسی چھونے چنے کی
طرح اچ ھل اچ ھل کے ابنی خوشی ظاہر کر رہا پ ھا جیسے کونی من یش ند کھلونا ملنے واال ہو۔۔۔
ُ
میں اپراز ج نات جس کے لنے زندگی انک توچھ پھی حجاب ناثیر کے آنے سے اسے ا نی زندگی
ب
سے مح نت ہونے لگی اور اس مح نت کی یسانی خو حجاب ناثیر کے وخود میں نل رہی پھی اس
خیر نے مج ھے آج سرسار کردنا ،زندگی جب نے کی انک اور ام ند۔۔۔۔۔۔۔ میں ب نک نگ چھوڑ دھڑم
سے ب نڈ پر گرا خویصورت ُپر سکون مسکراہٹ نے میری ہوب نوں کا اجاطہ ک نا۔۔۔۔
123
حجاب۔۔ میری جان میری زندگی آج تم مجھ سے یہ سایسیں پھی مانگو گی تو میں بیج ھے نہیں
ہ نوں گا یہ خوشی خو آج تم نے مج ھے دی ہے زندگی پ ھر میں نمہارا مفروض رہویگا۔۔۔۔۔۔
ُ
آج میں اب نا خوش ہوں کے کونی جیخ جیخ کر تو چھے مجھ سے ک نوں کرنے ہو اس سے مح نت
ہ ن پ ت ُ
خب کے اسے م ناد ھی یں۔۔۔
ُ
” میں کہویگا اس سے مج ھے ک نوں یہ ہونی ایسی غورت سے مح نت جس نے مج ھے اعب نار دنا ہے
جس نے خود کو صرف ا نبے سوہر کے لنے سبب ھال کر رک ھا ،میرے لنے سمب ھاال ک نوں یہ ہونی
گ ل ل ن س ُ
ایسی سے مح نت خو غیر مرد کی یظر نک سے جایف ہونی ،ا کے ھونے سے کنے نی ،اب نا نام
چ
کسی غیر مرد کے منہ سے سن کر خوف میں مب نال ہوجانی۔۔ ک نوں یہ کروں ایسی سے مح نت خو
ابنی عزت کروانا خود جاب نی ہے؟؟ خو خود کو پردے میں رک ھنی ہے ک نوں یہ کروں ایسی سے
مح نت خو میری ماں جیسی نہیں عزت کے جاطر جان نک د نبے والی ہے ل نکن خود کو کسی
پھی جال میں نامال یہ ہونے د بنی۔۔ وہ صرف میرے لنے ب نانی گنی ہے میں دب نا کی کسی
ہ ُ لن ُ
غورت سے پھی سادی کر لب نا کن اسے اعب نار یہ دے ب نا ساری زندگی میری یگا یں اسے ک
س
ن
کی یظر سے د ک ھئیں مغصوم ہوکر میرا ظلم سہنی رہنی ل نکن ” اعب نار “ یہ دے نانی خو حجاب نے
س ُ
دنا ہے ،آج وہ میری یظروں سے دور ہے تو ا کے دنے گنے اعب نار کی وجہ سے وریہ کونی اور
ُ
ہونی تو ساند اسے ا نبے ہی گ ھر میں ق ندی ب نا کر نہاں آ نا۔۔۔ وہ جاص نہیں مح نلف نہیں
ُ ُ
میرے یظریہ ،میری سوچ ،اسکے اعب نار نے اسے مح نلف ب نانا عام سے جاص ب نانا اور اشی
ی ُ
جاضنت نے اسے حجاب اپراز ب نانا وریہ آج وہ وہی عام ہونی میری ظروں سے کوسوں دور اور
میں اندھیری گل نوں میں پ ھنک نا۔۔۔۔“
124
” لوگ زلقوں کے اسیر ہونے ہیں
میں نے تو ثیرے حجاب پر دل ہارا ہے “
ُ ُ
اسکے آنے سے ہر طرف اجاال پ ھنل گ نا تونی نک ھری وہ پھی پھی میری طرح ل نکن ا سنے خود کو
ُ ُ
سمب نا ،میں اسکی طرح نہادر نہیں خود کو جاہ کر پھی یہ سم نٹ سکا ل نکن اسکی موخودگی نے
مج ھے سم نٹ ل نا اور آج اس بنی خوشی نے میرے دل کا ہر زچم ،ہر گاؤ پ ھر دنا۔ میں نےنانی
سے کل کا اب یطار کر رہا پ ھا انک انک نل صدتوں جیسا لگ رہا پ ھا اب اِ س بنی خوشی کے آنے
سے نہلے میں سب ندل دویگا حجاب اور مہوش کو ل نکر ا نبے قل نٹ میں سفٹ ہوجاؤیگا ل نکن
اِ س سے نہلے حجاب کو یقین دالؤیگا ابنی مح نت کا ،اعب نار ابنی وقا کا ،ا نبے ند لنے کا اسے
ب ناؤیگا ا ِسکے آنے کے یعد میں نے سراب کو ہاپھ نک نہیں لگانا ہاں یس سادی کے دن
ُ ّ
پھوڑی نی۔۔ ل نکن نی عصے میں پھی اسکے یعد تو ہاپھ پھی نہیں لگانا سب ب ناؤیگا اسے ا ک
ن
ُ
انک لقظ ،اس سے خڑی ہر ناد ،یہ نےجب نی خو اسکے یعیر ہونی ہے سب کجھ۔۔
ُ َ
ن
وہ ب نڈ پر لب نی بب ند کے مزے لوٹ رہی پھی نےخودی کے عالم میں میں اسے د ک ھے جا رہا پ ھا
نکدم اذان کی آواز سے ب ند ہونی آنکھوں نے ج ئیش کی وہ اب نا ہاپھ ب نٹ پر پ ھیرنی لگی وہ اس
بنی خوشی کو محسوس کر رہی پھی خو اسے ماں کے ر نبے پڑ قاپز کرنگی۔۔۔ اِ سکی اِ س خرکت نے
میرے جسم میں سکون کی لہر دوڑا دی یہ دلکش م یظر میں نے زندگی پ ھر کے لنے ان آنکھوں
میں حقظ کر ل نا۔ وہ اجانک سے یظریں محسوس کر کے اپھی مج ھے دنکھ کر نکدم توکھال گنی دو بنا
125
ُ
ب نڈ سے چ ھٹ اپ ھا کر نہ نا۔۔۔۔ میں اسے افسوس سے دنک ھنا رہا ک نا کہ نا حجاب ناثیر کا؟؟ اسکا
یس جلے تو سوہر نک سے پردہ کرے۔۔۔ ل نکن اسکی اس خرکت نے مج ھے مسکرانے پر مح نور
کردنا۔۔۔۔۔
ن م ُ
ج
یں اسے ا نبے گزرے دن کی داس نان س نا رہا پ ھا کے وہ یس مجھ سے پ ھا گنے کی کوشش
میں پھی اور نہی ہوا اسامہ کے آنے ہی وہ واسروم میں پ ھاگ گنی۔ میں اسامہ کے ساپھ
ُ
ناثیر ایکل کے ناس جال آنا کافی دپر ان سے نابیں کیں میری یظریں نار نار دروازے کی طرف
ق ب ک ب ک ی م س پ ُ س پ ھئ ُ
ب ق
ا یں ا کی نے سی سے وا ف ہونے ہوے ھی ا کے دندار کا ظر پ ھا ھی ھی وا عی ج
ُ
دل سے یکلی دعا ق نول ہونی ہے جیسے اس وقت میری ہونی وہ ا نبے نانا سے ملنے معمول کے
ب
مطاتق وہیں آگنی اکیر خب میں اِ س وقت کال کرنا وہ انہی کے ناس ببھی ہونی ہونی ساند
ُ
اِ س خوشی نے حجاب کو پھی ندل دنا میں اسکی یظریں خود پر محسوس کر رہا پ ھا خو میری یظریں
خود پر چمی دنکھ نار نار دو بنا سہی کرنی۔ ڈپر کرنے وقت میں انک انک ڈیش پرانے کر رہا پ ھا
ا نبے دتوں یعد ناکش نان کا ک ھانا ک ھانا پ ھا وہ پھی اب نا لذنذ کے ب ندہ ایگل ناں جاٹ کر رہ جانے
ُ ُ
ل نکن حجاب وہ اس وقت گم سم پھی کار میں پھی اِ سے تو لنے پر اکسانا ل نکن اسکا رویہ مج ھے مزند
پریسان کر گ نا۔۔۔
ُ
کمرے میں آنے ہی میں نے اسے ب نانا اس ب نی ب ندنلی نے حجاب کو کس قدر جسین ب نا دنا
ہے اسے اجساس دالنا کے میں اس خوشی سے انجان نہیں ل نکن وہ تو میری یفرت میں اس
قدر اندھی پھی کے میری ہر مح نت پ ھری سر گوشی کا خواب یفرت سے دنا۔۔۔۔ ہاں حجاب
ُ
ناثیر نے مج ھے توڑ دنا رپزہ رپزہ کردنا میرے وخود کو اسکی یفرت نہیں پھی اب نہا پھی یفرت کی وہ
126
میری یفرت میں اس قدر اندھی ہوگنی کے یہ نک یہ دنک ھا اپراز ج نات اِ سکے سا منے چ ھکا پ ھا
پ
اخیراف ک نا پ ھا مح نت کا جس پر حجاب ناثیر نے پڑی دلیری سے لع نت ھیجی۔۔۔
ہاپھ لگانے کی کسی کی اوقات نہیں پھی
ک ک
ثیری مح نت نے ھبیچ ھبیچ کے نما چنے مارے ہیں
چ
وہ رو رہی پھی میرے سا منے میرا دل جاہا اسے ھیجھوڑ کر توچھوں۔۔۔۔
” زنان تو کھول
یظر تو مال
خواب تو دے
میں کبنی نار لونا ہوں
مج ھے جساب تو دے “
ُ
ہر نار اسکے قدموں میں آگرا ک نا کجھ یہ ک نا اور وہ؟؟؟ ل نکن یہ آخری دقع پ ھا یس۔۔۔۔۔
ج ُ
میں اب نا تونا دل نمشکل سم ئب نے کلب النا آنا اس وقت یسے یں اِ س قدر ڈونا ہوا پ ھا کے
م
دوست کے سا منے حجاب کو گالی دی ڈالی وہ میری نگڑنی جالت دنکھ کر مج ھے اوپر روم میں لے
آنا جہاں اکیر ہم سب مل کر نارنی کرنے کسی ک نل کو نکڑنا ہونا تو خود پڑ ھنے کمرے میں۔۔۔۔
میں نےہوش ہر خیز سے نےخیر پ ھا خب پھوڑا نہت ہوش کی دب نا میں لونا تو خود کو نک نا نانا
عاصم مج ھے نمو نانی نال رہا پ ھا۔ سعد اور جادی مج ھے افسوس سے دنکھ رہے پھے ج نکے میرے سر پر
127
ن لھ ب م س
ع ناس ک ھڑا پ ھا جس نے میری نی جالت د کھ میرے سوالوں کا خواب دنا۔ خو ڈنڈ سے
خڑے پھے میرے ڈنڈ کی توری خرکت مج ھے ب نانی۔۔۔
” ثیرا ناپ اول درچے کا کمب نا ہے “ میں نمشکل اپ ھا۔ ع ّناس کی نات مج ھے انک آنکھ یہ
پ ھانی۔ میرا ہاپھ اسکے کے گال پر یسان چھوڑ گ نا
” ثیرے ناپ کو آج نک تو کہہ کر یکارا ہے؟؟ خو میرے ناپ کو کمب نا کہ رہا ہے؟؟؟ جیسا
پھی ہے میرا ناپ ہے سالے پھونک
اب “ ّناس کے لنے پ ھیڑ عام نات پھی ہم دوسنوں میں یہ سب نارمل پ ھا ل نکن ُاسے عصہّ
ع
تو دنک ھانا پ ھا اس لنے جاموش رہا میں نے پھی اس پر لع نت پ ھیج کر عاصم سے توچ ھا۔۔
” عاصم نار تو ب نا ک نا ہوا؟؟ “
ُ
” ثیری ب ناری نےنی مہک آنی پھی ثیرے ناپ کے کہنے پر ہم نے اسکی توری نات ریکارڈ
ُ
کرلی۔۔۔ ہوا یہ کے تو یسے میں یبچے نماسا کر رہا پ ھا ببھی ع ناس نج ھے اوپر لے آنا اس نے ایکل
کو کال کی ثیری ک نڈیسن ب نانے کے لنے ل نکن انہوں نے کہا رازی کو وہیں چھوڑ کر گ ھر یکل
جاؤ۔ ع ناس جانی کو یہ ہضم کہاں ہوا؟؟ وہ واسروم میں چ ھپ گ نا توری قلم دنک ھنے کے لنے
م
کجھ دپر یعد ثیری جان۔۔۔ ثیری نےنی۔۔۔۔ “ اسکی نات کمل ہونے سے نہلے میں نے
اسکے ک ندھے پر مکا خڑا۔۔۔
” آ۔۔۔۔۔ رازی تو مج ھے کجھ نہیں کہہ سک نا علطی ثیری ہے اب نا فری ک نوں ہونا ہے کے لڑکی
ثیرے ساپھ کے خواب د نک ھے “
ع ناس کا لہجا سرد پ ھا
128
ل ہ ُ
” میں نے کونی آسرا نہیں دالنا اسے “ یں نے کی آواز یں ا یجاج ک نا میرا ہجہ مزور
ک ل بج م م
پ ھا۔۔۔۔
ً
” ہاں ببھی وہ اب نی ناگل ہو رہی پھی ثیری ساپھ الگ الگ توز ب نا کے ب نکخرز لے رہی پھی یقب نا
نل نک م نل کر کے سادی کرنے کا ارادہ ہوگا وریہ کونی سرے عام خود کو ندنام نہیں کرنی۔۔
ُ
خیر ع ناس نے ہمیں کال کر کے اسکی ساری خرکت ب نانی یس میں نے جب نی کو کال کر
کے سارا سامان م نگوانا کبمرا وغیرہ جس سے لگے ہم کسی جب نل سے ہیں یس وہ م نڈم پھی
ہمیں دنکھ کر ڈر گنی ہم نے سوجا اِ س ج نت کی خوشی میں نارنی کرنی ہے تو لوبیں اس نکری
ُ
کو؟؟ اسے کجھ گولڈ اور بیسے ل نکر چھوڑ دنا۔۔۔۔۔ “ عاصم کی نات سن کر مج ھے اجساس ہوا نہلے
س ُ
ہی مہک خود سے دور کرنا جا ہنے پ ھا یہ شچ پ ھا میں ہمیشہ سے ا کی یش ند سے وا ف پ ھا
ق
ل نکن۔۔۔ یہ پھی شچ ہے میں خودعرض ب نا خب خود کسی نامخرم ر سنے میں نہیں ب ندھا تو ایسی
لڑکی سے ک نوں سادی کرنا خو ہر دن انک الگ رسنہ ب نانی ہے۔۔۔۔۔۔۔
” ریکارڈنگ س ناؤ “ میرے کہنے پر ع ناس نے نگڑا منہ ب نا کر رنکوڈنگ اون کی۔۔۔
” نلیز مج ھے جانے دو ڈنڈی کو ب نا لگا تو مج ھے جان سے مار د بنگے یہ سب میں نے رازی کے ڈنڈ
کے کہنے پر ک نا انہوں نے کہا یہ نات یس ہمارے درم نان رہے گی۔۔ وہ لڑکی اسے چھوڑ
دنگی یہ ب نکس دنکھ کر تو میں۔۔۔۔۔۔ “ وہ رو رہی پھی اور ڈنڈی کے نام سے مج ھے مہک کا وہ
سریف ناپ ناد آنا خو ریسیسن کے دن حجاب پر گ ندھی یظریں گاڑھے ہوے پ ھا۔۔۔
” ڈنڈ کو کال کرو دھمکی دو آپ کا بب نا ہمارے ہاپھوں لگا ہے۔۔ اور ان سے کہو کمب نا ڈرگز
ل نکر ہم سے قصول نکواس کر رہا ہے ساپھ مہک کی ریکارڈنگ سب نڈ کرو اور آپ کے بب نے کو
129
ہوش میں الکر کورٹ میں بیش کر بنگے یہ پھی کہو۔۔۔ جلدی۔۔ اور مہک کا بیسا عرب نوں میں
ناب نو نا سہرا شجاؤ۔۔ ل نکن نارنی ہوگی تو گر بنڈ نارنی وہ پھی ڈنڈ کے بیسوں سے۔۔۔۔“ میری کہنے
پر جاروں نے نےاجب نار مج ھے دنک ھا جاروں کے جہرے پر سیطانی ہیسی پھی پ ھر انہوں نے وہی
ک نا ڈنڈ سے بیسے وصول۔ جیسے ہی ڈراب نور نے کلب کے ناہر آکر ج نک سعد کو دنا میں کلب
سے یکل آنا اور ڈراب نور کے ساپھ گ ھر جال آنا جہاں میں نے ڈنڈ کو نہت کجھ ناور کرانا ل نکن مج ھے
اندازہ نہیں پ ھا وہ جان جابیں گے میری خرکت ہے ل نکن یہ پھی شچ ہے وہ ڈنڈ ہیں میرے
مجھ سے زنادہ ان کاموں میں انکسیرٹ ہو نگے۔۔۔
ڈنڈ کے ساپھ اس فساد کی خڑ(حجاب) کو پھی میں نے اچ ھا جاصا ڈرانا ل نکن اس نےفرار دل
ُ
کو فرار یہ آنا وہ ب نوفوف مزے سے جافو ل نکر سو گنی میری بب ند خرام کر کے اس لڑکی نے وہاں
ُ
وار ک نا ہے جہاں میں نےیس پ ھا۔ رہ رہ کر اسکی نابیں ناد آبیں تو میں سوج نا آخر اب نا ک نوں
ُ ُ ُ
ندال؟؟ نار نار ک نوں لونا اسکے ناس؟؟ میں نے اسکا اعب نار ک نا ،اسے عزت دی ،مح نت دی ب نوی
ہونے کا مفام دنا ،اور وہ؟؟؟ صرف سوہر نک یسلبم یہ کر سکی؟؟ میں نے توری ہشنی لونا
ُ
دی اس ُپر اب نوں کو بیج ھے چھوڑ آنا اور وہ زندگی کی راہ میں مج ھے اس سیسان را سنے پر یہ کہہ کر
چ س ُ حیھ گ ل پ
چھوڑ نی ” ع نت نی ہوں نمہاری مح نت پر؟؟ “ ا کے الفاظوں نے میرے ز می دل کے
نکڑے کردنے میں ندل گ نا ہاں وہی سیطان ین گ نا خو اسے ” اچ ھا “ ل نکن مج ھے ” خوف “
ُ
میں مب نال کرنا۔۔ نہلے سے زنادہ ڈرنک کرنے لگا اسے میری عل یظ یظریں نہیں یش ند پ ھیں میں
پ ی ُ چ م ُ چ ن ُ
ل ک
نے اسے د ھنا ھوڑ دنا ،میرا تول نا اسے زہر گ نا پ ھا ،یں نے تول نا ھوڑ دنا ،اسے فرت ھی
130
س ُ ن ل م ق س م ُ
میرے سر ہانے سے یں ا کے وخود سے عا ل ہوگ نا یہ سب ک نا یں نے کن صرف ا کی
یظروں میں ُپرا ب نا وہ ب نا جس سے وہ خوش پھی
ُ ُ ُ
مج ھے قکر پھی اسکی اسکے اندر نلنے میرے وخود کے حصے کی اور ناجا ہنے ہوے پھی میں اسے
پھول نہیں نا نا ان دتوں گ ھر میں سب نہت خوش پھے مہوش نک حجاب سے نات کرنی یس
ُ
انک میں روپ ھا صبم پ ھا جس سے وہ عاقل پھی اسے آج پھی کونی فرق نہیں پڑنا میرے یہ
ہونے سے میں صیح سے انک م ئب نگ میں پزی پ ھا ڈنڈ نے مب ئیں کر کے مج ھے وہاں پ ھیجا پ ھا
مج م ُ ُ
ن ن
توری رات اس پر کام ک نا اور اس دن پروج کٹ لنے کی خوشی کے ساپھ ھے ہللا نے ا ک اور
خوشی سے توازا " رچمت “ اور ” یعمت “۔۔۔ تو ماہ یعد مج ھے زندگی جب نے کی ام ند ملی جسے حجاب
چ ھین جکی پھی میں ا نبے نخوں کو سب نے سے لگانے کے لنے نےجین پ ھا ہسب نال جاکر سب
سے نہلے حجاب کی ک نڈیسن معلوم کی پ ھر دوڑنا ہوا وہاں نہیجا حجاب آج نہت ندلی ندلی لگ رہی
پھی جسین تو وہ ہمیشہ سے پھی ل نکن آج جہرے پر روتق ہی پرالی پھی میں کاٹ میں سونے
نخوں کی طرف پڑھا انہیں ب نار ک نا ساپھ حجاب کو اجساس دالنا جاہا ل نکن آج پھی وہ جاموش
پھی ،میرے وپران دل کی طرح۔۔۔
نخوں کے آنے سے ہم میں پھوڑی نہت نات ج نت ہونے لگی ل نکن صرف کام کی وہ نالوجہ
ُ
یہ مجھ سے وہ مجاظب ہونی یہ میں اس سے زندگی یس جاموشی سے کٹ رہی پھی۔۔ میں
ُ
کبھی آفس جال جا نا کبھی نہیں ڈرنک معمول سے کم ہی کرنا دادو آبیں تو دپر نک ان کے ناس
ببب ھا رہ نا دو بین دقع حجاب کو ل نکر میں دادا کی خوایش پر گاؤں جال آنا ا ِشی طرح یس یہ دن
ُ
کٹ رہے پھے ل نکن میری زندگی میں وہ دن آنا خب سہی معب نوں میں میں نے اسے ناد
131
ک نا۔۔۔ جسے دب نا کی اس پھول پ ھلب نا میں پ ھال حکا پ ھا میں عاقل پ ھا کے وہ ا نبے ہر ب ندے کو
ُ
ناد رک ھنا ہے انک ب نا نک اسکی مرصی کے یعیر نہیں لہرا نا۔۔۔۔
ُ ُ ُ
ھ پ
اِ ک دب نا پھول لب نا شی
ُ
اِ ک گویگاِ ،نہرا،اندھا ِدل
زندگی میں نہلی نار آج میری روح کابنی پھی اب نک مسلسل میرے کاتوں میں درد ناک
جیچیں گونج رہیں ہیں۔۔۔
” را۔ ۔زی۔۔۔ ما۔۔۔ مج۔۔۔مج ھے نجا لو وہ۔۔۔ میری۔۔۔ ساپھ۔۔۔آ۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔آ۔۔را۔
ُ
۔۔زی۔۔ “ مہوش کی درد ناک جیچیں سن کر میں خو یسے میں دت لب نا پ ھا ہڑپڑا کر اپ ھا میری
ن
آ ک ھیں یسے اور بب ند کی وجہ سے لہو رنگ پ ھیں میں اس قدر یسے میں پ ھا کے جل نا پھی مجال
لگ رہا پ ھا گ ھر سے یکلنے سے نہلے میں نے انک کام ک نا پ ھا توکرانی سے نل نک کافی م نگوانی۔
جسکے بین چمچ پ ھر کے میں نے منہ میں ڈالے پھے۔۔ کافی کا ہی اپر پ ھا کے میں جلنے کے
قانل رہا۔ ساپھ میں نے مہوش کی آنی لوکیسن کا ا نبے ایش نکیر دوست کو پھی ب نانا مج ھے معلوم
ن ن
پ ھا وہاں نک ہیح نے ہیح نے میں ابنی ہوش گوا دوں گا۔۔۔
میری کار ہوا کی رق نار سے ثیزی سے کلب کی طرف روایہ پھی جہاں مہوش کی لوکیسن سو ہو
رہی پھی۔۔۔ ڈرب نو کرنے پھی میرے ہاپھ مسلسل کابپ رہے پھے۔۔ نمشکل میں نے ناس
132
پڑی کافی کا انک اور چمچ پ ھر کے منہ میں ڈاال آج میں ہارنا نہیں جاہ نا پ ھا اگر آج میری فسمت
مج ھے دعا دنگی تو ساری زندگی ابنی نہن سے یظریں نہیں مال سکویگا۔۔۔۔
ُ
” ہللا۔۔ میری۔۔۔ نہن۔۔۔ اسکی حفاظت کرنا “ مج ھے ابنی آواز آج خود اجبنی لگی نجانے کب نے
سالوں یعد آج میں نے ا نبے مقصد کے لنے جدا کو یکارا پ ھا ایسان پھی کب نا مطلب پرست
ُ
ہے ناد پھی بب آنی گی خب موت کا فرسنہ ا نکے نےجد فربب ہوگا۔۔
ثیزی سے جلنی کار کلب کے ناہر آرکی لڑک ھڑانے قدموں سے میں کار سے یکل کر کلب کی
جابب دوڑا۔۔۔
اندر آنے ہی انک ظاہرایہ یظر میں نے تورے کلب میں دوڑانی وہ کہیں نہیں پھی میرا دل
آج معمول سے ثیز دھڑک رہا پ ھا آج نےیسی کی اب نہا پھی میں کسی چنے کی طرح نلک کر رونا
ُ
جاہ نا پ ھا۔ ہوش و ہواس اس وقت ساپھ نہیں دے رہے پھے میری نہن اسکی جان۔۔۔۔
ن
ک نا کر رہا ہوگا وہ وجسی؟؟؟ یہ سوچ کر ہی میری روح لرزنے لگنی ببھی اوپر کی جابب آ ک ھیں
ب ند کنے یس میں نے انک لقظ آ نا ک نا وہی ہے خو مج ھے اِ س ق نامت خیز م یظر سے نجا سک نا ہے
ن ن
” ہللا “ آ ک ھیں ب ند کنے میں نے ا نبے رب کو یکارا۔ پ ھر نکدم آ ک ھیں کھو لنے ہی مج ھے وہ م یظر
دنک ھا جسے سوچ کر میرا دل نلک نلک کے رونا۔۔مہوش گالس وال کو دوتوں ہاپھوں سے زور
زور سے ب نٹ کے مدد کی پ ھنگ مانگ رہی پھی ل نکن نہاں سب التوڈ م نوزک میں مدہوش
سراب کے یسے میں دت کسی کی آنی مسلسل جیخوں سے انجان ا نبے مشعلے میں مشغول
پھے۔۔
133
” مہوش “ میں ثیر کی ثیزی سے سا منے بنی سیڑتوں کی طرف پ ھاگا۔۔۔ سا منے بین بین رومز
پھے میں ثیزی سے درم نانی دروازے کی طرف گ نا ل نکن الک ہونے کی وجہ سے ہب نڈل گھما نا
ہاپھ وہیں رک گ نا۔۔ میں تو ان گل نوں کا کھالڑی ہوں پ ھر آج ک نوں فسمت مجھ سے روپھی
ہے؟؟ کونی میرے ساپھ ک نوں نہیں؟؟ دماغ ک نوں آج مج ھے دعا دے گ نا۔۔۔
” چھوڑو رازی۔۔۔۔را۔۔۔رازی۔۔۔ “ اندر سے آنی جیخ نے میری ثیز جلنی دھڑک نوں کو مدھم
کردنا۔۔میرا وخود یسب نے میں سراتو پ ھا مج ھے سایس لب نا دسوار لگا۔۔ ببھی میری ج نب میں رک ھا فون
ً
رنگ ہوا ندخواشی میں نے ج نب میں ہاپھ ڈاال ببھی مج ھے ابنی فسمت پر رسک آنا فورا سے یں
م
نے وہ جانی یکالی جسے اکیر میں اور میرے دوست ہر کی انالک کرنے کے لنے توز کرنے خو
میں نے خود ب نوانی پھی۔۔۔
ُ
میں دروازے کو الت مارنا اندر دوڑا آنا مہوش کے اوپر چ ھکا وہ شخص مسلسل اسے قاتو کر رہا پ ھا
ُ
مہوش بب ند کی جالت میں اسے خود سے دور دھک نل رہی پھی۔۔۔
” کمب نے ،خرام زادے۔۔ “ میں کسے پھوکے سیر کی طرح دھاڑا اور اس پر چ ھب نا اسے سرٹ
سے نکڑ کے مہوش سے دوڑ ک نا اور س ندھے ہاپھ کا مکا ب نا کر توری فوت سے اسکے منہ پر مارا
”آ۔۔۔“ وہ درد سے کراہ اپ ھا میں نے اسکا گر بنان شحنی سے نکڑ کے چ ھ یکا دنا جسکی وجہ سے
سرٹ کے بین توٹ کر زمین پر پ ھکر گنے۔۔۔
” ہاپھ کیسے لگانا میری نہن کو؟؟ تول کنے؟؟ جاب نا ہے میں کون ہوں؟؟؟ ک ھڑا ک ھڑا ثیری
یسلوں کو ب ناہ کر دویگا پ ھنک مانگ نا پ ھیرے گا۔۔۔ کنے پھی نج ھے منہ نہیں لگابیں گنے۔۔۔
134
کمب نے تو نے چھوا کیسے اسے۔۔۔۔ “ اب نا توٹ اسکے منہ پر ر کھے آج میں اسکے لنے موت کا
فرسنہ ین کر آنا پ ھا وہ آدمی ہابپ رہا پ ھا اسکی سایس انکی ہونی پھی۔۔
” چھو۔۔۔ ہاپھ یہ۔۔۔نہیں۔۔ لگاتویگا۔۔ “ میں نے ساب نڈ پر واس پڑا دنک ھا تو اسکی طرف پڑھا
آج میرے سر پر خون سوار پ ھا۔۔۔ وہ آدمی مج ھے خود سے دوڑ جا نا دنکھ نمشکل اپ ھا وہ ل نگڑا کر
جل رہا پ ھا۔۔ ج نکے میں نے واس اپ ھا کر توری فوت سے اسکے سر پر وار کرنا جاہا پر واس
سا منے بنی گالس وال کو لگا جس سے کلب میں جیچیں گونجی سب اوپر کی طرف دوڑے۔۔
میں مب ھناں پ ھیح نا اب نا وار جالی جا نا دنکھ اسے مارنے دوڑا۔۔ وہ آدمی ل نگڑا کر کھلے دروازے کی
طرف جا رہا پ ھا کے میں نے بیج ھے سے اسکی ب نٹ پر الت ماری۔۔ میں اسے پری طرح ب ئب نے لگا
خوتوں سے کبھی اسکے جہرے،سب نے تو کبھی ب نٹ کو زچمی ک نا ناہر ک ھڑی غوام ہمیں رو کنے
کے نجانے مونانل لنے ونڈتو ب نا رہی پھی۔۔ ب بھی م ئب یخر دوڑنا اندر آنا۔۔
” سر نلیز چھوڑ دیں اسے ہم دنکھ لیں گنے نلیز سر ہمارا کلب۔۔۔ “
” نکواس ب ند کر ثیرا کلب مب نوں میں ب ند کروا سک نا ہوں اور مب نوں میں ک ھڑا کر سک نا ہوں ل نکن
ک نا میری نہن کی جانی عزت وایس ال سک نا پ ھا؟؟؟ تول کمب نے اسے لنے نال نا ہے سب کو؟؟
یہ کرنے کے لنے رومز د بنا ہے اگر ثیری نہن۔۔ “ میری روب دار آواز تورے روم میں گونج
ن
رہی پھی سرخ آ ک ھیں لنے میں اسکی جان لبنے کے در پر پ ھا۔۔ مبیخر کا کولر میری نکڑ میں
پ ھا۔۔۔
” نمیز سے نات۔۔ “ م ئب یخر کو پھی ع ّصہ آگ نا ل نکن اگلے ہی ملچے میری سرد آواز گونجی۔۔
” تو التق نہیں اسکے آتوٹ۔۔۔ “ میں نے م ئب یخر کا کولر چھوڑ کر اسے دور دھک نال۔۔۔
135
” ہ نو نہاں سے ک نا ہو رہا ہے؟؟ “ تولیس پ ھیڑ میں راسنہ ب نانی اندر آنی ایش نکیر نے سب سے
نہلے یبچے گرے آدمی کو اپ ھانے کا کہا کایش ئب نل اسے اپ ھانے لگے ج نکے میرا دوست ع ّناس
جس نے قہبم اچمد کے معملے میں پھی میری ہ نلپ کی پھی اندر کی جابب پڑھا۔۔
” اپراز تم قکر نا کرو اسے ایسی سزا دیں گنے کے کبھی کسی لڑکی کو ہاپھ لگانے کے قانل
نہیں رہے گا۔۔۔“ لڑکی سے میرا جہرہ نارنک ہوگ نا میں ب نڈ کی جابب دوڑا۔۔۔
پ ھنے کیڑوں میں ہوش و خواس سے ب یگایہ وہ سونی ہونی کوی مغصوم شی گڑنا لگ رہی پھی
ل نکن اسکے نازو اور گلے پر زچموں کے یسان واضع کر رہے پھے اسے نےمول کرنے کی
کوشش کی گنی ہے۔۔۔
” اپراز اسے ہسب نال لے جاؤ۔۔۔نلیز دپر نا کرو میرے لنے کونی کام ہو تو صرور ب نانا۔۔۔ میری
کایش ئب نل ساپھ جانے گا بب نک میں اس ذل نل ایسان۔۔۔ “ ع ّناس نے انک یظر مہوش کو
دنکھ کر منہ پ ھیرا۔۔ یہ اسکے لنے عام نات پھی ہزاروں ا یسے کیسسز آنے پر نہاں وہ لڑکی پھی
خو اسے اب نا پ ھانی ماب نی پھی میری یظروں سے اسکا یہ عمل توس ندہ نہیں پ ھا۔۔۔
” نہیں یس انک کام کرنا ان سب کے فون سے ونڈتو ڈنل نٹ کروانا اور ان سب کو ہ ناؤ
ناکے میں اسے ہسب نال لے جاؤں “ میری یظریں چ ھکی ہونی پ ھیں کونی اور نہیں تو ع ّناس
نے میری نہن کی جالت دنکھ لی یہ سوچ میرا دماغ پ ھاڑ رہی پھی میں نے ب نڈ س نٹ سے جادر
یکل کر مہوش کو ڈاب نا اور اسے نازوؤں میں ل نکر ناہر یکال۔۔۔۔
کایش ئب نل نے سب کو دور ہ نا کر میرے لنے راسنہ ب نوانا جانے وقت میری یظر انجکسن پر
پڑی پھی میں نجا نہیں پ ھا کے جان نا نا نا۔۔۔۔۔آدھے گ ھب نے سے میں مسلسل کورنڈور کے
136
جکر لگا نا رہا میری نہن اندر ہسب نال کے کمرے میں پھی ڈاکیر مج ھے ب ندرہ م نٹ کا کہ کر گنے
پھے نہاں نہلنے آدھے گ ھبنے سے زنادہ وقت گزر حکا پ ھا۔۔۔
” اپراز نمہاری نہن نلکل پ ھنک ہے اسکے ساپھ زنادنی نہیں ہونی ل نکن اسے ہانی ڈوز دنکر
ب نہویش ک نا گ نا ہے۔۔۔ تم ب ناؤ تم اب پ ھنک ہو۔۔۔ “ بب نا جس سے ہسب نال کے جکر لگانے
میری جان نہجان ہو جکی پھی اس نے جیسے مج ھے زندگی کی توند س نانی۔۔
” میں پ ھنک ہوں بب نا مجھ۔۔۔۔مج ھے مہ۔۔۔مہوش کا ب ناؤ؟؟ اسے کب نک ہوش آنے گا؟؟
“ یسب نے سے سراتور میں اس وقت انک نےجان سا وخود لگ رہا پ ھا یہ جسم میں جان پھی یہ
اب نا کونی ہوش میں خو ہر خیز کو ک ھنل سمج ھنا پ ھا آج خود فسمت کے ہاپھوں انک ک ھنل ین کر
رہ گ نا۔۔۔
ُ
” شی از قاین۔۔۔ تم مل لو جا کر اسے “
میں لرزنے وخود کے ساپھ اسکے ناس آکر ببب ھا وہ مج ھے دنکھ کر جہرہ دوسری جابب موڑ گنی۔۔۔
” وہ ہماری ہی تونی میں پڑھ نا ہے ،میرا سننیر ہے۔۔ انک اتوبٹ میں ہماری جان نہجان ہونی
پ ھر دوسنی حجاب کو وہ کبھی اچ ھا نہیں لگا مج ھے پھی وہ ہمیشہ کہنی پھی اسکی یظریں ہر آنی
جانی لڑکی کے وخود پر ہوبیں میں نے ہمیشہ اسکی نات ان سنی کی۔۔۔ آج وہ مج ھے ا نبے ساپھ
ُ ُ
کلب لے گ نا۔۔۔۔ میری ڈریس پر انک وثیر نے ڈرنک گرا دی اسے ہی صاف کرنے اس
روم کے واسروم میں گنی پھی ل نکن آذر نے دروازہ الک کر دنا۔۔ مج ھے حجاب کی انک انک
مج بک پ ُ
ل ل
نات ناد آرہی ھی اسکا کہا قظ قظ شجا پ ھا نی ہی نار وہ ھے آذر کے سا منے ڈابٹ کر ا نبے
ساپھ ل نگی ل نکن میں نے یقین نہیں ک نا۔۔۔ وہ خب روم الک کر کے میرے ناس اس
137
س
نے۔۔۔۔۔۔ “ اسکے ہلنے ہوب نوں کو دنکھ میں اسکے الفاظ ھنے کی کوشش کر رہا پ ھا میرا
مج
ذہن مفلوج ہوحکا پ ھا۔۔۔ اپھی نک دل ثیزی سے دھڑک رہا پ ھا۔۔ خب وہ کہکر جاموش ہوگنی
ن
بب اسکی وپران آ ک ھیں دنکھ مج ھے عاصم کی نابیں ناد آبیں اسکے نہنے آیسوؤں مج ھے میری علطی
کا اجساس دل رہا پ ھا۔۔۔۔۔۔۔
ً
” میں نے فون کلچ سے یکال کر فوا نمہیں کال کی۔۔۔ “ اسکے آیسوؤں ندی کی طرح نہہ
رہے پھے ل نکن جہرے پر رونے کے ناپرات نہیں پھے وپران جہرے سے یس ندی یہ رہی
پھی۔۔
ُ
” تم نے اسے نےیفاب ک نا پ ھا آج میں نےل ناس ہوگنی۔۔ “ مہوش کے منہ سے یکلے الفاظ
ج
کسی ناگ کی طرح مج ھے ڈس رہے پھے۔۔ وہ یحنی ہونی رو رہی پھی۔۔۔۔ پرناد یہ ہوکر پھی مج ھے
لگا میں پرناد ہوگ نا۔۔۔
” تم سے دوعال م نافق کون ہوگا؟؟ جشکا تور تور سراب میں ڈونا ہوا ہے تم جیسا شخص ِ
آب
ج نات سے پھی نہالے تو گ ندگی کی تو نہیں جانے گی۔۔۔۔“ کمرے کی انک انک خیز میرے
کاتوں میں جیخ جیخ کے حجاب کے لقظ دہرا رہی پھی میرا دماغ پ ھبنے کے فربب پ ھا۔۔۔۔۔
” تم م نافق ہی نہیں کافر پھی ہو۔۔۔۔ “
” سٹ اپ تو نل نڈی۔۔۔۔ “ میں نے کاتوں پر ہاپھ رکھ لنے اس سے نہلے کے میں اِ سے
کونی گالی د بنا مہوش میری جالت دنکھ کر مزند گ ھیرا کر رونے لگی۔۔۔میں نے انک یظر رونی
مہوش کو دنک ھا پ ھر نےیسی سے ہاپھ نالوں میں پ ھیرا۔۔۔۔۔ کاش میں پھی اشی طرح نلک
138
نلک کے دل کا جال ب نان کر نا نا۔۔ میں رونا جاہ نا ہوں پھوٹ پھوٹ کے رونا ل نکن مرد
کہاں رونے ہیں؟؟؟ وہ تو صرف ظلم کرنے ہیں۔۔۔۔
” میں ناگل ہوجاؤنگی۔۔۔۔ک نا سب کو ب نا ہے؟؟ “ کجھ دپر یعد مہوش کی پ ھنگی آواز میرے
ُ
کاتوں میں گونجی میں خو یظریں چ ھکانے ببب ھا پ ھا نکدم یگابیں اوپر اپ ھابیں۔۔ مہوش نے ام ند
ُ
پ ھری یظروں سے مج ھے دنک ھا میں اسکا اسارہ سمجھ گ نا وہ ان فوتوز کا کہ رہی پھی خو وہاں ک ھڑے
لوگوں نے لیں۔۔
” کسی کو کجھ نہیں ب نا تم آرام کرو۔۔۔ “ میں کہکر اپھ ک ھڑا ہوا مزند نہاں ُرک نا مج ھے ذہنی
مریض ب نا د یگا۔۔۔۔
” رازی “
” مہوش میں آج کمزور دل کا مرد نابت ہوا ہوں مزند نمہارے الفاظ میرا دل ب ند کر دیں گنے “
میری آواز پ ھرا گنی۔ میں نے س نا پ ھا ایسان کو اسکا ک نا اشی دب نا میں پ ھگب نا ہے ل نکن اب نی
ن پ م ُ
جلدی؟؟ یہ نہیں س نا پ ھا سب کا انجام د کھ کر ھی یں اس کے ناس نوں یہ گ نا؟؟ وہ
ک
نار نار مج ھے نال نا رہا میں نہیں گ نا۔ ڈرنا رہا؟؟مکاقات عمل کا اب یطار کرنا رہا؟؟ نہیں نلکے میں
ُ
التق نہیں پ ھا کے ا کے ھر جاصری لگاؤں۔۔ یں اپھ ھڑا ہوا ڈاکیر بب نا کو ہوش کا ج نال
م ک م گ س
رک ھنے کا کہ کر میں ہسب نال سے ناہر یکال۔۔۔۔ سرد موسم کی پ ھنڈی ہوا کا چھویکا میرے وخود
ُ
سے نکرانا میری یظریں نےج نالی میں اس مغصوم چنے کو دنکھ رہیں پ ھیں۔۔۔ وہ نجا ک ھڑا انک
آدمی کے سا منے رو رہا پ ھا اور دنک ھنے ہی دنک ھنے وہ نجا ناراض ہوکر آگے جلنے لگا وہ آدمی مسکرا نا
ُ
ہوا اسکے بیج ھے جلنے لگا میں پھی اس شخص کے یعاقب میں بیج ھے جلنے لگا مج ھے لگا ساند وہ شخص
139
ُ
اس چنے کے لنے انجان ہے جلنے جلنے وہ نجا انک مسجد کے ناس آرکا اور بیج ھے ُمڑ کے اس
آدمی سے کہا۔۔۔
ٰ
” اتو میں آپ کی سکانات ہللا یعالی سے کرویگا آ نبے آیس کرتم نہیں دالنی یہ؟؟ “ وہ منہ یسور
م ُ س ُ
ن م
کر توال تو اسکا ناپ م کرا نا ہوا اسکا ہاپھ پ ھامے سجد کے اندر لے گ نا۔ میرے دل یں ا ک
عح نب سے خوایش جاگی کاش وہ نجا میں ہونا اور کاش میرے ڈنڈ مج ھے وہاں لے جانے ل نکن
میں نہیں جب نا پ ھا وہ اِ س قدر مہرنان ہے کے میرے دل سے یکلی دعا سنے گا وہ دن پ ھا
خب ناپ جیسا سقفت پ ھرا ہاپھ ہمیشہ کے لنے میرے سر پر آن پ ھیرا۔ وہ آزما نا ہے ل نکن آزما
کر توازنا پھی نہت ہے وہ ناپ بب نا اندر جا رہے پھے اور میں وہیں ک ھڑا رہا۔۔۔
ڈر اس قدر پ ھا کے اندر جانے کے لنے انک قدم پھی یہ پڑھا سکا ایسا لگ رہا پ ھا آج میں نے
کے خی میں انڈمسن ل نا ہے اور اسکول کا نہال دن ہے میری موم مج ھے کالس میں ببب ھا کر
ُ
اک نال چھوڑ کے جلیں گیں میں ا نکے بیج ھے رو رو کر نلک نا رہا۔۔ شسک نا رہا۔۔ ل نکن وہ میری
شسک ناں سن کر پھی لوبیں نہیں۔۔۔
” کمیحت سرانی خود تو خرام نی کر آنا ہے اور نہاں رہکر دوسروں کو پھی ناناک کر رہا ہے
پڑے ہٹ “ خوسنو سے مہک نا سلوار قم یض میں مل نوس لمنی داڑی موخوں واال وہ شخص مج ھے
ُ
دنکھ حفارت سے توال اور کاتوں کو ہاپھ لگا کر تویہ کی میں خو نہلے ہی ڈرا سہما سا ک ھڑا پ ھا اس
شخص کے الفاظ سن کر خود کو انک اندھیری ک ھانی میں گرا ہوا محسوس ک نا۔ میرا دل کسی بب ھے
چنے کی طرح خوف میں مب نال پ ھا انک سے پڑھ کے انک ناک صاف آدمی اذان کی آواز سن کر
140
پ ھاگ نا ہوا آرہا پ ھا مج ھے اب نا وخود نےمول لگا یہ میں ا نکے جیسا پ ھا یہ ا نکے ساپھ ببب ھنے کے التق
پ ھا مج ھے نے اجب نار حجاب کے وہ الفاظ ناد آنے۔۔۔
ُ
”انک نات ب ناؤ ہللا نمہیں جاب نا ہے؟؟ کبھی جاصری نک لگانی ہے اسکی نارگاہ میں؟؟ نہیں
نا۔۔ افسوس جدا تم جیسے لوگوں کو ا نبے ناس نال نا پھی نہیں گ ناہ کی دب نا میں ر ہنے والے لوگ
ب نکی کی مہک سے پھی انجان ر ہنے ہیں۔۔۔۔ “ وہ سہی کہنی پھی۔۔ میرے قدم خود نا خود ب یج ھے
پڑ ھنے لگے ببھی کسی مہرنان شخص کی آواز میری سماع نوں میں گونجی۔۔۔
م نمہ ن ت ُ ُ
ن
” اس نے نہاں ک یں النا اور م اسے ناراض کر کے جا رہے ہو؟؟؟ “ یں کدم اس ن
ن
آواز پر بیج ھے ُمڑا سا منے ک ھڑا شخص مسکرا رہا پ ھا۔۔۔ میں نے سوالنہ یظروں سے آ ک ھیں سکوڑ
کے انہیں دنک ھا۔۔
” پریسان یہ ہو چنے ان لوگوں کو ا نکے جال پر چھوڑ دو۔۔ تم یہ ب ناؤ نہا کر ک نوں نہیں آنے
اس طرح تو نماز نہیں ہوگی “
میں انکی نات سن کر خیران رہ گ نا ساند کافی دپر سے وہ مج ھے ہی دنکھ رہے پھے۔۔۔
ن
میں نے یظریں چ ھکا لیں لوگ آ ک ھیں پڑ ھنے کا فن پھی جا نبے پھے میں نہیں جاہ نا وہ مج ھے
پڑھیں۔۔۔
” میں نماز پڑ ھنے نہیں آنا یس وہ۔۔۔ “ میری آواز مج ھے خود اجبنی لگی میری یظریں انکی ج نل پر
پ ھیں
ن مج ب ی م ُ
” آج ک نا دل سے ناد ک نا پ ھا اسے؟؟ “ یں نے نکدم ظریں اوپر اپ ھا یں وہ ھے ہی د کھ
رہے پھے اب پھی ہوب نوں پر مسکراہٹ اور جہرے پر سکون پ ھا۔۔۔
141
” ہاں۔۔ “ وہ شخص نجانے کیسے میرا جہرہ پڑھ رہا پ ھا نا ساند مج ھے نہاں نہلی نار دنکھ کر
اندھیرے میں ثیر جال رہا پ ھا۔۔
” پ ھر وہ کام ہوا؟؟ “
گ س س ک ُ
گ
” ہاں “ میری ہنے پر ا کی م کراہٹ اور ہری ہو نی۔۔
ُ
” یس پ ھر سوج نا ک نا سکریہ ادا کرو اسکا اچ ھا جلو میرے ساپھ آج لگ نا ہے نماز چماغت کے
ُ
ساپھ نہیں پڑھ سکوں گا جلو کونی نات نہیں آج اسکے ب ندے کے ساپھ پڑھوں گا جسکی دلی
ھ پ م ت ی ً ُ
گ ل
مراد ا سنے توری کی ہے۔۔ قب نا م جاص ہوگے۔۔ “ جاص قظ پر یں نے ا یں ہری
یظروں سے جانح نا سروع ک نا کہیں طیز تو نہیں کر رہے میں اور جاص؟؟؟
م م ب ھ پ پ س ُ
” اب نا مت سوخو یس اسکا کریہ ادا کرو ھر لے ا نی دب نا یں جانا آؤ میرے ساپھ۔۔۔ “ یں
وہیں ک ھڑا رہا یہ شخص یہ ماخول میری سمجھ سے ناہر پ ھا مج ھے ہل نا یہ دنکھ وہ پ ھر مسکرانے
ُ
” جس نے زندگی عطا کی ،نمہارے نام کی اسے اب نا آدھا گ ھب نا نہیں دے سکنے؟؟؟ “ میں
نے انکی نات سن کر ا نبے قدم پڑھانے آج پھی میرے دل میں خوف جدا زندہ ہے اور یہ
ُ ُ
اس وقت مصنوط ہوا خب قہبم اچمد کا انجام دنک ھا میں ا نکے بیج ھے جل نا رہا وہ مج ھے انک گلی میں
لے آنے جہاں کجھ قاصلے پر سب نکڑوں گ ھر نبے ہونے پھے۔۔ وہ جلنے جلنے انک گ ھر کے ناس
ُ
آرکے خو پردھے سے ڈھکا ہوا پ ھا انہوں نے پردہ ہ نا کر دروازہ ک ھنک ھنانا ساپھ اس جاتون کو اندر
جانے کا کہا جس نے دروازہ کھوال۔۔۔
” آؤ چنے “
142
وہ مج ھے لنے اندر آنے پڑا سا صچن پ ھا جہاں بب نل اور کرس ناں رک ھیں ہوبیں پ ھیں گ ھر تورا ب ند پ ھا
گ ھر کی چ ھت کو پڑے کیڑے سے ڈھاب نا ہوا پ ھا۔۔۔
ً
” تم نہیں روکو میں آ نا ہوں “ وہ مج ھے وہیں چھوڑ سا منے نبے انک کمرے میں گنے اور فورا
سے کیڑے لنے میرے ناس آنے
” یہ لو اب نا ل ناس ب ندنل کرو تم میں سے سراب کی تو آرہی ہے اس طرح نماز نہیں ہوگی “
انہوں نے پرمی سے کہا جہرے پر یہ ع ّصہ پ ھا یہ یفرت نہال ایسا ب ندہ مال پ ھا خو ہماری دب نا سے
پ ُ
یہ ہوکر پھی مج ھے عزت دے رہا پ ھا۔۔۔ یہ وہ حجاب کی طرح ھے یہ اس آدمی کی طرح جس
ُ
نے مج ھے حفارت پ ھری یظروں سے دنک ھا۔۔ میں نے ا نکے ہاپھ سے سلوار سوٹ ل نا اور ا نکے
اسارے پر صچن میں نبے واسروم کی طرف پڑھا۔۔۔
میں خب فرش ہوکر ناہر یکال تو وہ ناپ ھروم کے دروازے کے آگے کرشی رکھ کے بب ب ھے ہونے
پھے میں نہلی نار انکی اِ س خرکت سے خویکا ل نکن میرے جہرے پر سوال پڑھ کر پھی وہ مسکرا
کے گونا ہوے۔۔
” اندھیرے میں تو سانا پھی بیج ھا چھوڑ د بنا ہے۔۔ پ ھر ببنی کے گ ھر میں ہونے ہونے اجبنی پر
کیسے پ ھروشہ کرلوں؟؟ “ یہ نہلی دقعہ پ ھا خب میں مسکرانا پ ھا نےسک وہ دل کے شچے پھے
ً
اور یقب نا عفل م ند پھی۔۔
” آؤ نماز ادا کرنے ہیں تم نے وصو ک نا ہے؟؟ “ وہ جانے جانے اجانک ناد آنے پر نلنے
” خی۔۔۔ نچین میں دادو پڑھانا کربیں پ ھیں نماز تو ناد ہے “ میں نے وصاخت دی مج ھے لگا پ ھا
پ مجس
کہیں وہ مج ھے ناالتق یہ ھیں کے وصو کرنا ھی ہیں آ نا۔۔
ن
143
” عسل سے کافی فرق پڑا ہے جاصر خواب ہوگے ہو “ انہوں نے مسکرانے ہوے میری
ب نٹ پ ھنکی پ ھر مج ھے لنے گ ھر کے ڈراب نگ روم میں آ گنے نےسک گ ھرایہ عام سے گلی میں پ ھا
ل نکن گ ھر کو شجانے میں مح نت کی پھی ڈراب نگ روم خویصورنی سے شجانا گ نا پ ھا اور دتوار پر
پڑے سے فرتم میں نہال قلمہ لک ھا ہوا پ ھا اور اسے دنکھ نہلی دقع میرے ذہن میں آنا کے میں
قلمے پھول حکا ہوں۔۔۔۔ انہوں نے مج ھے جانماز دی میرے ساپھ جانماز نجا کر خود پھی نماز ادا
کی۔ ا نکے ساپھ نماز پڑھ کے جہاں مج ھے سکون مال وہیں نخقظ کب نا گ ھیرا رہا پ ھا میں اور کبنی آسانی
سے انہوں نے میری ناممکن سوچ کو ندل دنا۔۔۔۔۔ میں نماز ادا کر کے انہی کے اب یطار میں
ببب ھا رہا وہ ہاپھ میں یسبیح پڑ ھنے لگے پ ھر دعا مانگی خو اچ ھی جاصی لمنی پھی۔۔۔۔۔
” معاف کرنا چنے نہی تو وقت ہے جہاں جدا سے نےجد فربب ہونے ہیں۔۔۔ “ وہ ا پھے ابنی
جانماز یہ کی میں نے پھی اپھ کر ابنی والی جانماز یہ کی انہوں نے میرے ہاپھ سے وہ ل نکر
بب نل پر رکھی اور مج ھے ببب ھنے کا اسارہ ک نا۔۔۔
” اب ب ناؤ اب نا ڈر ک نوں رہے پھے؟؟ “ مج ھے ببب ھنے کا اسارہ کر کے وہ میرے سا منے ر کھے
سیگل صوفے پر بببھ گنے۔۔
” میں نہیں ڈرنا۔۔۔ یس قانل نہیں سمج ھنا کے اسکے گ ھر
جاؤں “ میرا کمزور لہجہ مج ھے یظریں چ ھکانے پر مح نور کر گ نا
” ک نوں؟؟ “
” لوگ کہنے ہیں میں کافر ہوں۔۔۔ “ میرا سر چ ھکا ہوا پ ھا ا نکے جہرے کے نااپرات میں دنک ھنا
پھی نہیں جاہ نا پ ھا۔
144
س
” ب نا ہے ایسان ُپرا کب بب نا ہے؟؟ خب وہ ا نبے آپ کو دوسروں سے اچ ھا مج ھے۔۔۔ جس
نے پھی کہا اسے کہ نا ڈرنا اس وقت سے خب ب نکی کا نکیر کرنے والوں میں تم سامل ہوگے
ک نوں کے ہمیں کافر کو کافر کہنے کا خق پھی نہیں “ انکی نابیں مج ھے ابنی جکڑ میں لے رہیں
پ ھیں ل نکن میرا دل انکی نات کی یفی کر رہا پ ھا۔۔۔۔۔
” مج ھے لگ نا ہے یہ شچ ہے۔۔۔ میں ہوں۔۔۔ میں۔۔۔نہت۔۔۔ گ نہگار ہوں۔۔۔ نہت۔۔ “
میں نے ایگلی سے آنکھوں میں آنی ہلکی نمی صاف کی۔۔۔
” کو یسے گ ناہ کے ہیں؟؟ “
” سرا۔۔۔ سراب بب نا ہوں۔۔۔ نافرمان ہوں۔۔۔ لڑک نوں کے ساپھ گھوم نا ہوں ،اپ ھیں اب نا
عادی ب نانا۔۔ ل نکن خرام نہیں۔۔۔ وہ کہنی ہے میں خرام ر سنے ب نا نا ہوں۔۔۔ میں نے کبھی
ُ ک
آب ج ناتنہیں ب نانا۔۔۔ وہ ہنی ہے میں پرا ہوں ،میں ب نکی کی مہک سے انجان رہویگا۔۔۔ ِ
سے پھی نہا لوں بب پھی یہ گ ندی ندتو میرے جسم سے نہیں جانے گی ،جدا مج ھے ا نبے ناس
نہیں نالنے گا۔۔۔ وہ مجھ جیسوں کو نہیں نال نا ،میں م نافق ہوں۔۔۔ مج ھے وہ پ ھال حکا
ہے۔۔۔۔ “ میری آواز پ ھر آگنی دل جیخ جیخ کے رو رہا پ ھا نےاجب نار انک ہجکی یکلی میرا دل
مج ھے رونا پر اکسا رہا پ ھا اب نا مصنوط نہیں پ ھا ہر دکھ چ ھنل لے۔۔۔
” میری نات غور سے سنو معافی گ نہگار ہی مانگ نا ہے اور ہر شخص کو ب نکی کی طرف لو نبے کا
ُ ُ
جکم ہے۔۔ آگر کونی مسلمان نبے تو ک نا اسے یہ کہنے ہیں کافر ہو تم یکل جاؤ اس ناک گ ھر
سے؟؟؟ نہیں جدا کے پزدنک وہ شخص اہم نت ر کھے گا جس نے نماز کی ب نت ناندھی یہ کے
وہ خو دوسروں کو حفیر سمجھ کر اپ ھیں اسالم سے دور کرے انک واقع س نا نا ہوں وہ رب
145
معاف کرنے واال ہے کہ نا ہے یس تویہ کرو تم کرو تو تویہ لوتو تو میری طرف میں نمہارے گ ناہ
آسمان جب نے پھی ہوں تو معاف کردوں گا یس تویہ کرو اِ س سے نہلے کے تویہ کا موقع پھی یہ
ملے۔۔۔ انک آدمی نے ب ناتوے ق نل کنے بنی اسراب نل میں۔۔ انک ع نادت گزار سے توچ ھا
پ ُ ُ
ب ناتوے ق نل کنے ہیں تویہ ہوگی؟؟؟ اس نے کہا یں ہوگی۔۔ آدمی نے اسے ھی ل کر
ن ق ہ ن
ُ
دنا پ ھر انک عالم سے توچ ھا سو ق نل کنے ہیں ک نا تویہ ہوگی؟؟؟ ا سنے کہا بب نا ک نوں یہ ہوگی؟؟؟
پر تویہ نکی ہو یہ سہر گ ندہ ہے وہ سہر ب نک لوگوں کا ہے وہاں جال جا یہ سہر چ ھوڑ دے۔۔۔
آدمی نے کہا یس معافی مل جانے میں یہ سہر چھوڑ دوں گا تورنا یسیرا اپ ھانا ب نک لوگوں کے سہر
ُ
میں جال آنا ل نکن را سنے میں موت آنی اشی وقت ہللا نے دو فرسنوں کو پ ھیجا دوزخ کے فرسنے
نے کہا۔۔۔
” ہمارا مخرم ہم لے جابیں گے “
ج نت کے فرسنے نے کہا ” ہمارا مہمان ہم لے جابیں گے “
دوزخ کے فرسنے نے کہا ” تویہ نہیں کی ہمارا مخرم ہم لے جابیں گے “
ج نت کے فرسنے نے کہا ” ہمارا مہمان تویہ کر حکا ہے گ ھر سے یکل پڑا ہے ہم لے جابیں
گے “
ُ
دوزخ کے فرسنے نے کہا ” اپھی اس یشنی میں نہیجا نہیں ہے ہم لے جابیں گے “
ج نت کا فرسنہ ” نہیح نا صروری نہیں ہے ب نت صروری ہے “ ہللا نے بیسرے فرسنے کو پ ھیجا
کے جاؤ پ ھانی ان میں ق یصلہ کرو۔۔۔۔ ق یصلہ کرو اس طرح کے ب یچ میں م نت پڑی ہے
ُ
سا منے ب نک لوگوں کی یشنی ہے بیج ھے اس کا گ ھر ہے ان میں قاصلہ ناتوں اگر م نت ب نک
146
لوگوں کی یشنی کے فربب ہے تو ج نت والے لے جاؤ اگر ا نبے گ ھر کے فربب ہے تو دوزخ
والے لے
جاؤ۔۔۔ “
وہ شخص ا نبے گ ھر کے فربب پ ھا ل نکن خب نا نبے کا وقت آنا ہللا نے ب نک لوگ والی زمین کو
پ ُ ُ
ن
کہا کہ اے زمین تو ِسکڑ خب کہ اس کے گ ھر کے فربب والی زمین کو کہا اے زمین تو ھ ل
جا۔۔ خب قاصلہ نانا گ نا م نت ب نک لوگوں کی یشنی کے فربب پھی تو ہللا نے جکم س نانا کہ جاؤ
یہ ہمارا مہمان ہے ج نت میں۔۔۔۔ “ میرے آیسوؤں میری آنکھوں سے کسی آیسار کی طرح یہ
رہے پھے میں اپ ھیں نک نک دنکھ رہا پ ھا انکی یظریں پھی مجھ پر چمی ہوبیں پ ھیں۔۔ وہ انک
نار پ ھر گونا ہوے
” تویہ کرو چنے یہ تویہ نمہارے گ ناہ ا یسے م نا دنگی جیسے ماں کے ب نٹ سے ب نا جبما ہوا نجہ
ُ
لوگوں کو سوج نا چھوڑدو اپ ھیں خوش کرنا چھوڑ دو یس اسے اب نا ب نا لو یہ قانی دب نا نمہارے قدموں
میں ہوگی۔ “
ُ
میرے گلے میں آیسوؤں کا پ ھندا انک گ نا میں خود کو کس قدر گرا حکا پ ھا نار نار اسکے ناک گ ھر
میں قدم رک ھنے سے ڈرنا رہا یہ ب نک ایسان مج ھے نہلے ک نوں یہ مال؟؟ صرف گمرا کرنے والے ملے
اور ملے پھی ا یسے کے جن کے آگے میں خود کو نےمول سمج ھنا رہا۔۔۔میں سر ہاپھوں میں
پ ھامے بببھ گ نا میرے آیسوؤں میرا گر بنان پ ھگو رہے پھے۔۔۔۔ میں یس جاموشی سے اپ ھیں
سن رہا پ ھا دل جاہ رہا پ ھا یہ آواز انک نل کو یہ ب ند ہو۔۔۔
147
ُ
” انک اور واقع س نا نا ہوں۔۔ میں نہیں جاب نا کس مصب نت میں تم نے اسے یکارا کن د کھ لو
ن ن ل
ُ ُ
تم جاہے اسے پھولو وہ نمہیں نہیں پھول نا۔۔ اس شخص کو کہ نا کے دنکھ انک دقعہ یس رب
ُ
کو یکارا اور ا سنے مدد کرنے میں انک لمجہ یہ لگانا۔۔۔ یہ سنو
ہللا کے ب نک ب ندے جا رہے پھے سفر میں پھے کے اپ ھیں ب ناس لگی کسی طرح ک نوبیں نک
ُ ُ
نہیچے دنک ھا تو نانی نہت یبچے پ ھا انہوں نے ابنی نگڑی ا ناری اور خونے کو اس کے ساپھ ناندھا
اور یبچے ل یکانا ل نکن نانی نک خونا نہیچ نا سگا تو پریسان ہو کے وہ بببھ گنے اب ک نا کروں؟؟؟
بب انک ہرن آنا ُاس نے یبچے ک نوبیں میں دنک ھا نانی نہت یبچے پ ھا وہ جا تو نہیں سک نا پ ھا یچےب
ُ ُ
اس نے آسمان کی طرف دنک ھا اے نانی والے نے زنان ہوں نانی نال نانی انل نا ہوا اوپر آن نہیجا
اور م نڈپر کے آ کے پراپر لگ گ نا ہرن نے نانی ب نا ہیرن کی وجہ سے خو ایسان ک ھڑا دنکھ رہا پ ھا
ُ
ا سنے پھی نانی ب نا ل نکن جیسے ہی ہرن بیج ھے ُمڑا نانی وایس یبچے بببھ گ نا اس شخص کے منہ سے
نے ساخنہ یکال ” میں ایسان میرے لنے تو نانی اوپر نہیں آنا اور اس جاتور کے لنے آگ نا “ ۔۔
بب وہیں آسمان سے آواز آنی
ُ
” تو رشی کا سہارا ڈھوبب نا رہا اس نے مج ھے یکارا “
انک انک لقظ میرے کاتوں کو کسی ُسر کی طرح مبب ھا لگ رہا پ ھا ایکا کہا لقظ لقظ شچ پ ھا۔۔۔۔
ُ ُ
ہللا نے کہا ہے سراب خرام ہے میں نے نی ل نکن حجاب کے ذر یعے اس دن مج ھے اس گ ناہ
ُ
سے نجانا ہر نار اس خرام کو چھوڑنے کا اسارہ ک نا میں نے نہیں چھوڑا نہاں نک کے آج
مہوش کو نجانے میں دپری پھی ہونی تو اشی خرام کی وجہ سے جس نے میرا دماغ نک مفلوج
ُ
ک نا اگر آج پھی اسے ناد یہ کرنا تو ساند خود سے یظریں مالنے کے قانل یہ رہ نا۔ زندگی کے ہر
148
م م ُ
را سنے یں اس نے میری مدد کی ،دل و دماغ کی ج نگ یں دل کو ج نت دالنی سیطانی دماغ
کی ہر جال ناکام ب نانی۔۔ اور دل ک نوں یہ جب نا نا آخر اِ س دل میں میرا ہللا رہ نا ہے تو کیسے ہو
ُ
سک نا پ ھا میں اسکے جکم کے جالف کجھ کروں وہ ساپھ پ ھا میرے ہر وقت ہر نل یس میں
پ ُ
اس سے انجان ب نا ھڑنا پ ھا۔۔۔
” منہ دھو لو پ ھر اچ ھا سا ک ھانا کہال نا ہوں “ وہ اپھ کے میرے ک ندھے پر ہاپھ رک ھنے ہوے مجھ
سے ہمکالم پھے۔۔۔۔
” ک نا میں آپ سے روز مل سک نا ہوں؟؟ “ میں نے آیسوؤں تونجھ کر انہیں دنک ھا میرا لہجہ کسی
چنے کی طرح م نت پ ھرا پ ھا۔۔
” نلکل نانخوں وقت اشی مسجد میں نماز پڑھ نا ہوں آجانا چنے ساپھ پڑھیں گنے مج ھے پھی خوشی
ہوگی۔۔۔ “ وہ نےسک ا چھے پھے ہوس نار پھی اور دوسروں کا پ ھال سو جنے والے۔۔
” نانخوں وقت پڑنے ہیں؟؟؟ پ ھر آفس مطلب جاب کیسے کرنے؟؟؟ “ میں نے خیرانگی
سے ان سے توچ ھا گ ھر اچ ھا جاصا پ ھا ان نانچ وق نوں میں کام میں کونی مشکل دربیش نہیں آنی
پھی انہیں؟؟؟
” وہ میزل ک نا میزل ہے خو مل کے چ ھین جابیں
وہ عزت ک نا عزت ہے
وہ دولت ک نا دولت ہے
وہ سہرت ک نا سہرت ہے
جسے موت م نا دے “
149
س
مج ھے؟؟؟ دب نا قانی ہے یہ دولت پھی نہیں رہنی سہرت پھی یس اعمال ل نکر جانے خو آگے
ق یصلہ کر بنگے ہم اس دب ناوی امیجان میں ق نل ہونے نا ناس؟؟؟ میں دوتوں کام سر انجام
د بنا ہوں اب تو عادت ہے تورے دن میں ک نا یس انک گ ھب نا پھی ہللا کے لنے یکال نہیں
س ُ
سک نا؟؟ کب نا وقت لگ نا ہے انک نماز میں خو میں اذان سن کر ا کی مح نت یں پ ھاگا یہ آؤں؟؟
م
“ وہ ا نبے پر سکون پھے کے مج ھے اپ ھیں دنکھ کر خیرت ہو رہی پھی ہر سوال کا خواب ا نکے
ناس موخود پ ھا۔۔۔
” آپ کے دن کا روز انک گ ھب نا مل سک نا مج ھے؟؟؟ “
ُ
” صرور “ وہ مسکرا ا پھے۔۔۔ ک ھانے کے یعد میں ان سے اجازت ل نکر یکال وہ میرے ساپھ مج ھے
ناہر نک چھوڑنے آنے۔۔ میں جلنے جلنے وہیں آک ھڑا ہوا جہاں کجھ دپر نہلے اندر جانے سے ڈر رہا
پ ھا میرے قدم خود نا خود میرے ہللا کے گ ھر کی طرف جل پڑے یہ دل میں خوف پ ھا یہ جال
میں لڑک ھڑاہٹ اندر آکر میں وہیں بببھ گ نا جہاں کجھ لوگ یسبیح پڑھ رہے پھے تو کجھ صوربیں
پڑھ رہے پھے۔۔۔ میں آج نہاں سکون کی نالش میں آنا پ ھا میں نے س نا پ ھا شجدے میں
ایسان ہللا کے فربب ہونا ہے میں نے یفلی نماز ادا کی خب نک پ ھاکہ نہیں پڑنا گ نا اور خب
دعا کے لنے ہاپھ ا پھے تو یس معافی ما نگنے کے لنے ا پھے میں نہیں جاب نا دل میں کس کس
گ ناہ کا اغیراف ک نا یس مج ھے لگا وہ سن رہا ہے دلوں کا جال جاب نا ہے میں خب اپ ھا تو وہ
ن
دھ ندھال عکس مٹ حکا پ ھا آ ک ھیں صاف پھی رونا تو اسکے آگے رونا جسے ب ندے کے آیسوؤں
دنک ھنے ہیں یہ ا نکے آگے رونا خو آیسوؤں دنکھ کر پھی انجان ر ہنے۔۔۔
150
ُ م م ُ
یں اس دن خب لونا تو ہوش کو خیران کر گ نا اور خب اسے ب نانا آج نماز پڑھی تو وہ عح نب
ُ
یظروں سے مج ھے دنک ھنے لگی اسکے یعد صرف میں نہیں وہ پھی ندلی پھی نار نار مجھ سے حجاب کا
ُ
توچ ھنی میں نے اسکے کہنے پر نہلی نار ب نگ آکر حجاب کو کال کی وریہ میں اس سے نےب نازی
پرنے ہوے پ ھا حجاب کجھ دن نہلے ہی نخوں کو ل نکر ابنی امی کے نہاں گنی پھی میں نے
ُ
کال کر کے اس سے آنے کا توچ ھا ا سنے کہا کل نک آجانے گی۔۔ میں نے پھی یعیر کجھ اور
ُ
تو چھے فون رکھ دنا۔۔۔ اب میں وہ نہیں پ ھا خو حجاب کے آگے بیج ھے گھوم نا پ ھا۔۔۔ خب اس
رات مسجد سے یکال پ ھا بب سکون ہی سکون پ ھا میری روح میں ،مج ھے لگ رہا پ ھا آج میں ہر
ُ
گ ناہ سے ناک ہوگ نا ہوں وہ دن پ ھا خب میں نے اسے یکارا پ ھا اور آج کا دن ہے وہ میری
ُ
کام نانی کا راز ہے میری دولت سہرت کا وہی راز ہے ذرا پراپر دانا پھی یس اس سے مایگا رونا تو
ُ ُ
یس اسکے آگے رونا۔۔۔۔۔ میں نے ایساتوں سے ام ند لگانا چھوڑ دی سب کو پ ھال ببب ھا یس اسکے
فربب پر ہونا گ نا۔ میری ع نادبیں ظونل ہونی گ ئیں ،اپ ھنے ببب ھے اسیغفار میری زنان پر رہ نا دن
م لن ُ
رات گ ناہوں کی تویہ کرنا۔۔۔ مج ھے یہ رنگین دب نا لے ڈونی پھی گہرے سم ندر یں کن اس
نے مج ھے ا یسے اچ ھاال کے آج نک میں انک نل کو یہ لڑک ھڑانا آج ا نبے ثیروں پر ک ھڑا ہوں میری
جال میں ذرا پراپر لڑک ھڑاہٹ نہیں ک نوں کے میں ” گر کے سبمب ھال ہوں۔۔“
مہوش کی سادی میں نے خود ابنی مرصی سے عاصم سے کروانی وہ جیسا پھی پ ھا ل نکن ہوس
پ
پرست اور عزت ھیح نے واال نہیں پ ھا وہ شخص وہ پ ھا خو ماں نہن ب نوی کو ” مح نت سے نہلے
عزت د بنا جاب نا پ ھا “ اور یہ وقت نے ب نانا میرا ق یصلہ سہی پ ھا۔ میں نے حجاب پر طیز طعنے کرنا
چھوڑ دنے میرا زنادہ پر وقت جاخی صاخب کے ساپھ گزرنا لوگ اپ ھیں جاخی صاخب کہہ کر
151
ن ن
نالنے ہیں س نا ہے نج ھلے سال حج کر کے آنے ہیں میں پھی سب کی د ک ھا د ھی ا یں جاخی
ھ پ ک
صاخب کہ نا ہوں انکی نابیں ا نکے واقعات مج ھے دن نا دن دین سے فربب پر کر رہے پھے۔
میری رابیں کلب میں موج کے نجانے مسجد میں ع نادت کرنے گزرنی اکیر میرا اداس جہرہ
ھ پ چ س ُ
ن
جاخی صاخب پڑھ کے ا کی وجہ تو ھنے اب ا یں ک نا ب نا نا ا ک انا پرست لڑکی نے انا کی آڑ
ُ ُ
میں ہماری زندگی کے چھ سال گزار دنے میں ہر نار لونا ہوں اسکی طرف ہر نار اسکے آگے چ ھکا
ُ
ہوں ل نکن اب نہیں۔۔۔ اب نا خوصلہ نہیں ہر نار خود کو پڑوا کر سم نٹ لوں اسکے ساپھ میں
پھی اذ بت میں رہا ہوں ب نہانی چ ھنلی ہے لکین اب یطار پھی ک نا ہے اور وہ ہے کے جاموشی کی
جادر اوڑھے نجانے کن معخزوں کا اب یطار کر رہی ہے؟؟
اسکی جاموش یگابیں اکیر مج ھے کجھ کہنے کہنے نلٹ جابیں آج پھی وہ ویسی ہی ہے ” میں “ کو
تو جنے والی۔۔ میں پھی ُاس کے سا منے ُاسکو یظر انداز کرنا یس ا نبے نخوں کا ہوکر رہ گ نا ُا کےن
نےجد فربب اور وہ دن میرے لنے جسین پرین پ ھا خب اجیسام نے ڈنڈا کہا میں نے اپ ھیں
خود کا اس قدر عادی ب نا ڈاال کے ابنی نانی کے گ ھر جانے سے نہلے اظالع کرنا نہیں پھو لنے
ن ُ ُ
پھے کے ہمیں لبنے آنا۔۔ اکیر رات کو ا کے یش ندندہ کارتوپز پروگرام ا کے ساپھ بھ کر د ھنا۔۔
ک بب ن ن
میرے اندر کمرے میں جانے کی ہمت نہیں پھی۔۔ وہاں جاکر وہی جاموشی ہم دوتوں کے بیچ
152
ُ
جانل ہونی یس اشی جاموشی سے نح نے کے لنے یں زنادہ پر یچے ہی رہ نا۔۔۔۔ انک دقعہ کونی
ب م
ُ
انڈین ڈرامہ جل رہا پ ھا جہاں کجھ لڑکے انک لڑکی کو اغوہ کر کے اسے زنانی کا یسایہ ب نا کر
کسی کخرے دان میں الوارث چھوڑ کر پ ھاگ گنے ہم جاروں وہیں الؤنچ میں پھے حجاب
کیڑے پریس کر رہی پھی اجیسام اب نا ب نگ ب نک کر رہا پ ھا ساپھ نی وی پر جل نا سو توجہ سے
دنکھ رہا پ ھا ج نکے پرب نا نک نک سا منے کا م یظر دنکھ رہی پھی نجی ہوکر پھی وہ یہ سمجھ گنی پ ھی
کجھ علط ہوا ہے۔۔
” ڈنڈ واٹ ہ ئب نڈ تو د بٹ گرل؟؟؟ “
چ
اسکی مغصوم نمی میں ڈھونی آواز نے مج ھے ھیجھوڑا میں جاموش رہا میرے ناس الفاظ نہیں پھے
وہ مج ھے جاموش دنکھ کر رونے لگی حجاب اجیسام اب نا کام چھوڑ پرب نا کے ناس آ گنے۔۔۔
” میری جان ک نا ہوا؟؟ “ حجاب اب نا کام چھوڑ ثیزی سے اسکے ناس آنی
” ک نا ہوا پری۔۔ “ اجیسام خیران پریسان کبھی مج ھے دنک ھنا کبھی پرب نا کو۔۔۔
” مما ب نڈ ایکل۔۔۔ “ پرب نا نے انل اے ڈی کی طرف اسارہ ک نا حجاب نے انل اے ڈی کو
ج مجس
دنکھ کر نا ھی سے ھے د ک ھا ک نوں کے وہاں پرنک ل رہا پ ھا۔۔ ج کے اجیسام جاموشی سے
ن ن مج
ابنی جگہ پر جا ببب ھا یہ حجاب کی ناتوں کا ہی اپر پ ھا اکیر وہ نخوں کو ایسی عل یظ یظروں سے نح نے
اور ساپھ انکی علط خرک ئیں ب نا کر آعا کرنی کے آگر ایسا ہو تو ا نبے پڑوں کو صرور ب ناؤ۔۔
” انک گب نگ نے لڑکی کا ر بپ ک نا۔۔ “ میں نے ابنی جاموشی توڑی حجاب نے پرب نا کو
پ
نےنانی سے گلے لگانا اور پرب نا کو اس طرح خود میں ھبیچ ل نا جیسے اپھی کونی اس سے پرب ناں کو
چ ھین کر لے جانے گا۔ ماں اس جال میں چنے کو نہیر سمج ھا سکنی ہے حجاب نے اکیر مج ھے
153
کہا پھی کے کب نل ک نوا دوں یہ دوتوں سارا دن کبھی رنلنی سوز دنک ھنے تو کبھی کارتوپز اور انڈین
ڈرامے جس سے حجاب کو شحت خڑ پھی اس واقع کے یعد حجاب نے پرب نا اور اجیسام کو کافی
الرٹ ک نا اور نہی وجہ پھی کے پرب نا نے ڈراب نور کی خرکت سے مج ھے آعا ک نا ل نکن نہاں مج ھے
ع ّصہ حجاب پر آنا خو اکیر کبھی رونے کا مشعلہ فرما رہی ہونی تو کبھی ب نگ آکر کہہ د بنی میں ہی
مر جاؤں خڑخڑا ین اسکی طب یعت کا حصہ ین حکا پ ھا اس دن حجاب کی نےب نازی پر میرا ہاپھ
اپ ھا پ ھا وہ ب نوفوف لڑکی سب نہلے سے جابنی پھی پ ھر پھی انجان رہی مج ھے انک دقع پھی نہیں
بب ُ گ ی ع ُ
ب نانا کے ڈراب نور اسے ک ل یظ ظروں سے ھورنا ہے ہوش اسے بب آنا خب نات نی پر
ن
ّ ُ
آنی۔۔ اس وقت سدند عصے میں میرا ہاپھ اپھ گ نا وہ کہہ رہی پھی ڈراب نور کی یظریں اسکا
دنک ھنا۔۔۔ انک دقع پھی حجاب نے پرب نا کا نام نہیں ل نا وہ خود پھی ہر وقت جلنی رہی ساپھ
ُ
مج ھے پھی جال کر راکھ کردنا۔۔۔ اس پ ھیڑ نے حجاب کی جاموشی توڑ دی رات کو خب میں جاخی
صاخب سے ملنے مسجد جا رہا پ ھا بب حجاب کا قفرا میرے ین ندن میں آگ لگا گ نا وہ توچھ رہی
ُ م ُ پ ُ
پھی آج کہاں جا رہے ہو منہ مارنے میں نے ھی ا کی زنان یں اسے خواب دنا۔۔ اس
س
رات پ ھر جاخی صاخب میرے جہرے سے اداشی پ ھابپ گنے اور میں نے ب نگ آکر انہیں
مج گ ن ل ن ُ
سب ب نا دنا اس دن تو ا ہوں نے کجھ یہ کہا کن ا لے دن جہاں حجاب کی کال نے ھے
ن
خیران ک نا وہیں حجاب کی ڈراب نونگ س نک ھنے کی نےنانی دنکھ مج ھے لگ رہا پ ھا وہ شحت پرف گھل
ُ
رہی ہے ل نکن میں اسکے ساپھ نہیں گ نا اب پھوڑا وہ پھی تو پرسے مج ھےانک عرصے سے ل یکانا
ُ
ہوا پ ھا۔۔۔ اس دن مج ھے علیزہ کو گ ھر پھی دنک ھانا پ ھا خو ع ناس نے ا کی یش ند سے خرندا پ ھا
س
ُ
ب نکسٹ مببھ انکی سادی پھی اور آج کل میرا زنادہ پر وقت ایکا ہونا ل نکن میں نہیں جاب نا پ ھا
154
میری نےب نازی نے حجاب کے دل میں سک کی خڑیں مصنوط کردیں مب نہا نے مج ھے ب نانا پ ھا
کے حجاب میرا توچھ رہی پھی اور حجاب کا وہ رنکسن میں آج نک نہیں پھوال خب علیزہ کا فون
ّ
دنکھ کر وہ عصے سے الل ب نلی ہونی مجھ پر طیز کرنے نہیچ گنی اور وہی دن پ ھا خب حجاب ناثیر
دل کے ہاپھوں مح نور ہونی ل نکن میری اکسانے پر پھی انک نار نک نہیں کہا مح نت ہے تم
سے۔۔۔۔
ُ
یس اس دن نہی جانا اسے اجساس پ ھا میرے افرار کا اسے پروا پھی میری ناراصگی کی وہ لوب نا
جاہنی پھی میرے ناس ل نکن وہی ” انا “ اور اشی انا کو توڑنے کے لنے میں جاخی صاخب کے
ناس گ نا اپ ھیں ب نانا۔۔۔۔۔
” مج ھے لگ نا ہے انا میرے گ ھر کو ب ناہ کر دنگی ،اس انا کی وجہ سے میں ابنی ب نوی کھو دویگا “
میں سر ہاپھوں میں پ ھامے نےیس کی یصوپر ب نا ہوا پ ھا۔
” تم نہل کرو اس انا کو آگ میں چھونکو “ وہ سکون سے گونا ہوے نجانے ک نوں اپ ھیں سب
آسان لگ نا۔۔۔
ُ ُ
” میں ہی ک نوں چ ھکوں وہ ک نوں نہیں چ ھکنی؟؟ “ میرا لہجہ نکدم ثیز ہوا انکی جانحنی یظریں ا نکے
ہوب نوں پر گہری مسکراہٹ نک ھر گنی
” نہل تو کرو وہ پھی آنے گی اور یہ آخری دن ہوگا خب تم نے نہل کی دنک ھنا سرم ندہ ہوکر
آب ندہ وہ کرنگی۔۔۔ “ وہ ا یسے کہہ رہے پھے جیسے مجھ سے زنادہ حجاب کو جا نبے ہیں۔۔
155
ب م س ُ م ک ب نہ ن ُ
” وہ ھی یں کر گی اسے اس دب نا یں سب سے زنادہ عزپز ا کی انا ہے “ یں دابت یشنے
ہوے توال آج اب نی ناتم یعد سدند ع ّصہ آنا ہے وہ کب نے ناس پھی میرے میرا لمس نک اسے
سکون نحش گ نا۔۔۔
” پ ھنک ہے دنک ھنے ہیں تم کرو نہل مج ھے یقین ہے میری نات علط نابت نہیں ہوگی “ پرمی
سے وہ گونا ہوے
ُ
” آپ اسے نہیں جا نبے “ میں نےیس پ ھا ساند ابنی علطی میں انہیں پھی سرنک کرنا جاہ نا
پ ھا ل نکن وہ ہاپھ بیج ھے کنے ببب ھے پھے۔۔ وہ جاموش رہے میں کجھ دپر یعد انکی آنکھوں میں
دنک ھنے ہوے توال
ُ
” پ ھنک ہے دنک ھنے ہیں انک گبم ک ھنلویگا آزمانا جاہ نا ہوں اسے اور ھے ین ہے اس آزمایش
ق ی مج
میں میری ج نت ہوگی ک نوں کے افرار وہ کبھی نہیں کرنگی دنک ھنے ہیں میرا سالوں کا نخریہ ج ئب نا
ہے نا آپ کا یقین “ میرے خپ ہونے کے یعد وہ آ نبے ازلی انداز میں مسکرا کر گونا ہوے
” انک نات ناد ک ھنا
” غورت کونی پھی ہو
رسنوں میں مالوٹ یش ند نہیں کرنی
وہ جس سے پھی ب نار کرے
اس کی خرکات کو یظروں میں رک ھنی ہے
لڑنی ہے جگڑنی ہے
ا نبے ہونے کا اجساس دالنی ہے
156
مگر سراکت کبھی پرداست نہیں کرنی “
” آپ نہیں جا نبے انا پرست لڑکی کو دل دنا ہے “ میں نے اجیجاج ک نا ک نوں کے میں نہی
کرنے واال پ ھا یس نہی طریقہ پ ھا اسے چ ھکانے کا۔۔ اسکے افرار کا
” نہیں جاب نا یس یہ جاب نا ہوں انا مرد کی ہو نا غورت کی ب ناہ انک خوسگوار گ ھر ہونا ہے “ انکی
مسکراہٹ نکدم عابب ہوگنی کاش میں انکی اس مسکراہٹ کا مطلب سمج ھنا وہ روک نا جا ہنے
ّ
پھے مج ھے۔۔۔ ل نکن میری صد میری عصے نے آج اپ ھیں وہی شخص دک ھانا وہی اپراز ج نات دک ھانا
خو ناپ نک کی عزت نہیں کرنا کاش کاش اس دن انکی سن لب نا تو آج یہ ہار میرا مفدر یہ
ببنی میں ک ھنل ک ھنلنے جال پ ھا فسمت نے میرے ساپھ ہی انک درد ناک ک ھنل ک ھنال میں ہار کر
پھی زندگی کی نازی یہ جب نا جس ہار کی دعابیں کیں پ ھیں آج وہ میرا مفدر بنی ل نکن میری
حجاب سے وہ خوشی چ ھین لی۔۔۔۔۔
ُ
مب نہا نے مج ھے کہا پھی پ ھا اسے آفس نک ڈراب نو کرنا نہیں آ نا میں نے مب نہا کی انک یہ سنی
ی م مج ک م س ن ُ ن ُ
اسے کال کر کے لوانا وہ قا ل ا کی کار یں ر ھی۔۔ مب نہا نے ھے صاف ع کر دنا وہ حجاب
سے چھوٹ نہیں تولےگی وہ حجاب کی بیخر سے واقف پھی پھی اور خوف زدہ پھی ل نکن
ن ی ج س ُ
ع ع
میرے آگے ا کی انک یہ لی اور وہ م ظر خو حجاب نے د ک ھا لیزہ۔۔۔ لیزہ میرے ساپھ
ک ھڑی ع ناس سے ونڈتو کال پر نات کر رہی پھی ل نکن
ُ ُ ُ
اس وقت حجاب کی آنکھوں نے وہ دنک ھا خو میں نے اسے دنک ھانا جاہا ل نکن اسکے یعد وہ ہوا خو
میرے وہم وگمان میں نہیں پ ھا میں حجاب کا رنکسن مب نہا سے سن کر جس قدر خوش پ ھا وہیں
ُ
ناثیر صاخب کی کال نے میری ہشنی م نا دی مج ھے لگا پ ھا میں اسے کھو حکا ہوں میں وہیں
157
ناگل ہوجا نا آگر علیزہ مج ھے ہسب نال یہ لے آنی نہاں مج ھے میری جبنی جاگنی حجاب تو ملی ل نکن
ُ
ساند میں نے اسے ناکر پھی گ نوا دنا میرے ک ھنل نے اس سے وہ ظاقت چ ھین لی جس سے
وہ اس خویصورت دب نا کو ابنی آنکھوں میں یسانی پھی۔۔۔ میں نے نار نار اب نا جہرہ دھونا ل نکن
میرے نہنے آیسوؤں یہ روکے میرا دل پ ھٹ رہا پ ھا یہ سوچ جان ل نوا پھی کے وہ ہوش میں آکر
ک نا کرنگی؟؟
وہ اس سے لمجہ لمجہ دور جا رہی پھی حجاب جاہ کر پھی انک قدم یہ پڑھا سکی آپھ سالہ عایشہ
حجاب سے روپھی انک انک قدم بیج ھے لبنی تو نچیس سالہ حجاب اسکے انک قدم پڑھانے سے
ہمت کر کے اب نا ناؤں آگے کرنے کی کوشش کرنی ل نکن جاہ کر پھی اِ سکے وخود میں ج ئیش
یہ ہونی۔۔۔۔
عایشہ اسے ہلنے یہ دنک ھا سکوہ ک ناں یظروں سے دنک ھنے رونے ہوے تولی۔۔
ُ
” جابنی ہو حجاب تم نے جس یعمت کی قدر نہیں کی یہ آج اس نے وہ م سے ین لی۔۔
ھ چ ت
جس کی دی ہونی یعمت سے تم لوگوں کا دل ُدک ھانی پ ھیں آج وہ وجہ جبم ہوگنی۔۔۔ اب تم
کبھی لوگوں پر ق نوی جاری نہیں کروگی۔۔ تم نہیں جاب ئیں تم سے زنادہ مج ھے یکل یف ہو رہی
ی ُ
ہے ع ّصہ آرہا ہے تم پر کاش تم نے وقت ر ہنے اس کی دی ہونی عم نوں کی قدر کی ہونی۔۔
ُ
تم نے سب کا دل دک ھانا سب سے زنادہ اس کا جس نے نمہاری جان نجانی۔۔ تم خود سر،
مغرور ہو۔۔۔ آج پھی تم ویسی ہو اب تم میرے ناس یہ آنا ک نوں کے تم کبھی نہیں ندل
سک ئیں کبھی پھی نہیں۔۔۔۔ “
158
ب ج
” نہیں “ وہ ب نڈ س نٹ کو مبھی میں جکڑے یحنی ہونی اپھ ببھی اسکا تورا وخود یسب نے سے
ن
سراتور پ ھا بیسانی پر یسب نے کے بب ھے بب ھے قظرے موخود پھے اسکی سرخ آ ک ھیں کمرے میں
اندھیرا دنکھ کر مزند خوفزدہ ہوگ ئیں ب ند نا کھلی آنکھوں میں اب کونی فرق یہ پ ھا۔۔۔
” ام “ اس سے نہلے وہ ابنی ماں کو یُکارنی آمنہ نے اسے خود سے لگانا وہ اسکی جیخ سن کر
اپھی پ ھیں۔۔۔
” حجاب میری جان ک نا ہوا؟؟ “ حجاب کو اس طرح خوفزدہ دنکھ کر آمنہ نے اسے گلے لگانا یہ
ع م ی ً
اب فرب نا روز کا مول پ ھا حجاب اشی طرح خوفزدہ ہوجانی۔۔۔
” امی مج ھے نہت ڈر لگ رہا ہے خوف آرہا ہے مج ھے انک نار آپ کو دنک ھنا ہے امی۔۔۔ انک نار
روسنی ال دو۔۔۔۔۔۔ میں ناگل ہوجاؤنگی۔۔۔ مج ھے کجھ نہیں ِدک ھنا کجھ پھی نہیں۔۔۔ یہ صیح کا
ب نا لگ نا یہ رات کا۔۔۔ مج ھے خود سے یفرت ہونی ہے توچھ لگنی ہے یہ زندگی امی۔۔۔ کجھ
کرو۔۔۔ میں ا یسے۔۔۔نہیں۔۔۔۔رہ سکنی امی۔۔۔۔م۔۔۔۔میں مر جاؤنگی نا مج ھے مار دو۔۔۔
اب تو۔۔۔ وہ پھی۔۔۔چھوڑ گ نا مج ھے۔۔۔ کجھ پھی نہیں میرے ناس۔۔۔ میں کجھ نہیں
کرسکنی۔۔۔ مج ھے خوف آ نا ہے امی کونی آنے نا جاے مج ھے کجھ یظر نہیں آ نا کجھ پھی
نہیں۔۔۔۔اب تو جہرے پھی پھول گنی ہوں امی۔۔۔ یس انک دقع دنک ھا دو مج ھے۔۔۔امی کجھ
تولو یہ اس جاموشی سے ڈر لگ نا ہے وجست ہونی ہے۔۔۔ “ حجاب کے آیسوؤں ،اسکے الفاظ
آمنہ کا دل خیر رہے پھے وہ خود پھی رو رہیں پ ھیں حجاب کو آج نہاں آنے بیسرا دن پ ھا چنے
پ ُ
الگ کمرے میں ناثیر صاخب کے ساپھ سونے حجاب کی اس جالت کے یعد کونی ھی اس
159
سے ملنے نہیں آنا سب نے منہ موڑ ل نا جاہے وہ اپراز ہو نا اسکے ماں ناپ سب حجاب کو ا یسے
ُ
پ ھال ببب ھے پھے جیسے وہ کبھی انکی زندگی میں آنی ہی نہیں پھی۔۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
160
لن ُ
” نمہیں خب نہلی نار دنک ھا پ ھا تم انک مغصوم چنے لگے پھے مج ھے۔۔۔ کن اس دن یں
ہ من
میں دنکھ کر ڈر گ نا انا اور عرور کی چ ھلک پھی نمہاری آنکھوں میں خود پر اب نا عرور یہ ک نا کرو چنے
یہ عرور ایسان کو ذلت کی گہری ک ھانی میں اچ ھال د بنا ہے۔۔۔ “ وہ ہللا کے انہی ب ندوں میں
ی پ پ ن م س پ ُ
ج ج
سے ھے خو ا کے ب ندوں کو گ ناہ کی راہ یں ل نا د کھ کابپ ا ھنے اب ھی وہ ہرہ نے سی
سے اپراز کو دنکھ رہا پ ھا ،مسکراہٹ نکدم ان ہوب نوں سے عابب ہو جکی پھی۔۔۔
” عرور نہیں پ ھا جاخی صاخب یس خود پر اعب نار نہیں پ ھا انک دب نا کہنی ہے ” جاص “ ہوں
م ی س م لن ُ
یں کن ا کی ظر یں
” عام “ سے پھی ” عام “ ہوں۔۔ “ نالوں میں ہاپھ پ ھیرنا وہ یسب نے سے پ ھ یگا ہوا پ ھا دل اب
نک ثیز رق نار سے دھڑک رہا پ ھا آنے واال وقت گزرا وقت ک نا ک ھنل ک ھنل گ نا؟؟؟ ب نا ہی یہ جال
وہ یس دنک ھنا رہا۔۔۔
ُ ُ
” تو جاص ب نانے خود کو۔۔ جس خیز کی کمی ہے اسے تورا کرنے اسے اعب نار دالنے تو آج
بیشبمانی سے نہاں سر چ ھکانے نہیں ببب ھے ہونے۔۔ “ وہ پرمی سے گونا ہوا
مجپ س
ھ
” وہ خود ھی تو نی “ اپراز الجارگی سے گونا ہوا
نل ُ
” عکس نا انک چ ھلک تو دنک ھانے کے ندل حکا ہوں نےب نازی اہم نت نہیں حگانی کے اسے
ُ
وہ دنک ھنا پ ھا جس کی اول سے خوایش کی پھی اس نے۔۔ نمہاری ب نوی ناپردہ جاتون ہے وہ
ک نوں ا یسے شخص کو یصور کرنگی جس نے ہر نل اجساس دالنا ہو میں کل پھی ویسا پ ھا آج پھی
ویسا ہوں دنکھ لو نمہاری مذاق میں کہی گنی نات نمہیں مہ نگی پڑ گنی۔۔ “ انکی نابیں اپراز کو رہ
رہ کر ا نبے جسارے کا اجساس دال رہیں پ ھیں
161
” میں ک نا کروں؟؟ “ اسکی آواز نکدم پ ھرا گنی۔۔۔ دل میں درد کی انک لہر شی اپھی۔۔۔
” اعب نار دالؤ اسالم صرف مرد کے حقوق نہیں ب نا نا نلکے فرایض پھی ب نا نا ہے سوہر کے حقوق
تو اس پڑ واضع کنے اب ذرا فرایض کی چ ھلک پھی دنک ھاتو ایسی آزمایش پر چ ھ نو نہیں سام نا کرو
یقین دالؤ اجساس دالؤ ا نبے ہونے کا “ انہوں نے اپراز کے ک ندھے پر ہاپھ ر کھے دھبمے لہچے
میں اسے سمج ھانا
” ہمت نہیں۔۔۔ “ وہ کسی نےیس پرندے کی طرح لگ رہا پ ھا فرق یس اب نا پ ھا پرندے کو
آزادی جاہے دب نا دنک ھنے کے لنے ج نکے اپراز کو ق ند جا ہنے اس دب نا سے نح نے کے لنے آخر چ ھب نا
پھی کسی مسلے کا جل ہے؟؟؟
” ج یگل میں ص یح خب ہرن جاگ نا ہے تو سوج نا ہے آج اگر خی جان سے نہیں پ ھاگا تو مارا جاؤیگا
ُ
اشی صیح انک سیر جاگ نا ہے اور سوج نا ہے آج گر خی جان سے نہیں پ ھاگا تو پھوکا رہ جاؤں گا
آپ سیر ہو نا ہرن آپ کو پ ھاگ نا تو پڑے گا۔۔۔ اشی طرح خب علطی کی ہے تو سام نا تو کرنا
پ ُ ُ
ہوگا اغیراف کرنے میں گ ناہ نہیں خب اس سے ک نا ہے تو ا کے ب ندے سے ھی کرو۔۔۔ “
س
اپراز نے یظریں اپ ھا کر انہیں دنک ھا ا نکے ناس اپراز کے ہر سوال کا خواب ہونا ل نکن آج انکی
ُ
ج
یہ نات اپراز کو کسی ثیر کی طرح بھی پھی وہ سام نا کرنے سے ہی تو ڈرنا ہے۔۔۔
” کاش یہ یہ ہونا۔۔۔ جیسا میں نے سوجا و یسے ک نوں یہ ہوا۔۔۔ میں علط پ ھا میں ماب نا ہوں
ل نکن میں نے کونی ایسی خرکت نہیں کی جس سے کسی کا یقصان ہو پ ھر حجاب کے ساپھ
یہ سب ک نوں ہوا؟؟ “
162
” انک خڑنا نے جدا سے سکابت کی اے ہللا پڑی مشکل سے گھویسلہ ب نانا پ ھا تو نے ظوقان
پ ھیج دنا میرا گھویسال خراب ہوگ نا۔۔ ببھی آواز آنی ثیری آنکھ لگ گنی پھی اور ثیرے گھویسلے میں
ُ
سابپ جال آنا پ ھا نج ھے ک ھانے۔۔ ظوقان اشی لنے پ ھیجا ناکے تو جاگ جانے اور اڑ جانے۔۔۔ تم
ی ً
نہیں جا نبے چنے کبھی کبھی سزا پھی پڑا سنق ببنی ہے اور قب نا وہ توازنا ہے تو ین ھی ک نا
س پ ھ چ
ہے اور چ ھین کر نہیرین سے توازنا ہے۔۔۔اب اپھو خود سے یہ پ ھاگو مزند انک م نٹ کی دپری
ُ
اسے تم سے مزند ندگمان کردے گی۔۔۔ ناد رک ھنا خب قاصلے پڑ ھنے ہیں تو علط قہم ناں پھی پڑھ
جانی ہیں پ ھر وہ پھی س نانی د بنا ہے خو کہا پھی یہ ہو “ آج پھی وہ انکی ناتوں سے قانل ہوا پ ھا
انک نار پ ھر وہ اسکے لنے ام ند کی کرن ین کر آنے پھے۔۔۔ گلے میں ایکا آیسوؤں کا پ ھندا
رو کنے ہوے وہ خو نڈھال ہو رہا پ ھا اپھ ک ھڑا ہوا جاخی صاخب کے ہوب نوں کو پر انک پرسکون
مسکراہٹ آن پ ھری۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
حجاب نماز پڑھ کے اپھ ک ھڑی ہونی ساب نڈ پر ہوکر وہ چ ھکی پھی اور جانماز کا کویہ ڈھونڈ رہی پھی
ناکے یہ کر سکے ببھی اسے ا نبے ہاپھوں کے فربب انک لمس محسوس ہوا جیسے وہ اسکی مشکل
آسان کرنے آنا ہو حجاب ڈر کے بیج ھے ہنی۔ آج کل نہی ہو رہا پ ھا ہلکی آواز سن کر پھی وہ
خوفزدہ ہو جانی جاالنکہ گ ھر میں گ ھر والوں کے عالوہ کون ہو سک نا ہے؟؟ ل نکن یہ ڈر پ ھا کے
کسی ظور اسے ُپر سکون ہونے نہیں د بنا۔۔۔
163
” حجاب۔۔ “ اجب نی آواز سن کر وہ مزند خوفزدہ ہوگنی۔۔
” کو۔۔۔کون؟؟؟ “ وہ قدم پڑھانی ڈر کے مارے بیج ھے ہو رہی پھی۔۔
” حجاب تم ڈر ک نوں رہی ہو میں عایشہ ہوں نمہاری دوست۔۔ “
عایشہ نے آگے پڑھ کے اسکا ہاپھ نکڑا۔۔۔۔
” عایشہ “ حجاب کے لب لرز ا پھے وہ نمشکل عایشہ کا نام لے نانی اس سے نہلے عایشہ کجھ
کہنی حجاب نے ہاپھ پڑھا کے اسے چھونا جاہا اور فربب آکر اسکے گلے سے لگانے وہ شسک
اپھی۔۔۔ عایشہ خو خود کو مصنوط ب نا کر نہاں نک آنی پھی ُپری طرح رو دی ک نا ک نا دکھ یہ
پ ھا؟؟ رابنہ کا دکھ۔۔۔ نج ھڑنے کا دکھ۔۔ حجاب کا وہ اج ئب نت پ ھرا لہجہ۔۔۔ اب نی دوست کو
نانے کی وہ خوشی۔۔۔ اور حجاب کی مخرومی۔۔۔۔ دوتوں نجانے کب نی دپر نک رونی رہ ئیں کے
ب نا کے دس نک د نبے سے دوتوں آیسوؤں تونج ھنی الگ ہوبیں۔۔۔۔
ن
” ہانے نہاں تو ندی نہہ رہی ہے اور مجھ مغصوم کو د ک ھیں کب سے نکوڑے نل رہی ہوں
اس آس میں کے یغریف ہوگی ل نکن آج تو آنی نے پھی آواز دنکر نہیں کہا کے خوسنو سے
ب نٹ نہیں پ ھرنا سا منے الکر رکھو۔۔ ” ب نا نے لوازمات سے پ ھری پرے جانے کے ساپھ ب نڈ
کورپر پر رکھی۔۔
” نمہاری نہن ہے یہ دنکھو دو دن کی مح نت کے یعد ہمت کر کے آنے پھی ساری مح نت
میری صا یع کردی۔۔ “ عایشہ نے مصنوطی سے حجاب کا ہاپھ پ ھام کر اسے ب نڈ نک الکر
بب ھانا۔۔۔
” ب نا۔۔ “ ب نا خو کجھ کہ نا ہی والی آمنہ کی آواز سن کر جلدی سے کچن میں جلی گنی۔۔
164
” حجاب۔۔ “ عایشہ نے کجھ کہ نا جاہا کے حجاب نے روک ل نا۔۔۔
” نمہیں کیسے ب نا سب اور اب پھی میرے انکش نڈبٹ کا۔۔ مج ھے ا یسے لگ نا ہے تم ہر وقت مج ھے
ہ بج ل ھ کن
د نی ہو۔۔۔ “ حجاب کے ہچے کی نے نی محسوس کر کے عایشہ یس دی۔۔۔
” نہیں یس تم سے۔۔ تم سے خڑے ہر ب ندے پر غور ک نا ہے اب تو سادی ہوگنی میری
ً
ل نکن یفرب نا نانچ سال نہلے اپراز پ ھانی ج نہیں فرسٹ ناتم تونی میں دنک ھا پ ھا اپ ھیں ا نبے نانا کے
ساپھ دنکھ کر کجھ خیران رہ گنی پ ھر انکی وہ نات کافر وہ نانا سے کہہ رہے پھے کونی اپ ھیں
کافر کہ نا ہے نانا نے یہ توچ ھا یہ اپراز پ ھانی نے ب نانا کون ہے وہ؟؟؟ ل نکن میں تو جاب نی پھی
ُ
میری سا منے تم دوتوں کی لڑانی ہونی پھی تونی میں خیر یس اس دن کے یعد سے میں نے خو
ن ُ
تونی میں اپراز ج نات کو دنک ھا پ ھا اور نانا کے گ ھر میں جس اپراز کو د ک ھا ان دوتوں یں ز ین
م م
ُ
آسمان کا فرق پ ھا۔۔۔ میں آہسنہ آہسنہ انکی نابیں سب نے لگی کبھی سبنی کبھی نہیں مج ھے ب نا
ُ
ہے غیر اجالفی خرکت ہے ل نکن نہلی دقع خب س نا اشی وقت ہللا سے وعدہ ک نا پ ھا حجاب کے
عالوہ کسی سے ذکر نہیں کرونگی ک نوں کے نمہیں رہبمانی کی صرورت پھی اور ب نوی دب نا کی
کونی پھی ہو سوہر کے منہ سے ا نبے لنے یغریف سے ہٹ کر کجھ سنے تو سرم ندہ صرور ہونی
ہے میں نے نہی سوچ کر تم سے نات کرنے کا سوجا اور انک نات کہوں اپراز پ ھانی یس
دکھ دل میں نہیں رک ھنے نانا کو ب نانے ہیں ل نکن تم مصنوط ہو۔۔۔ نہت فرق ہے تم دوتوں
میں۔۔۔ اپراز پ ھانی کی تونی میں کافی یغریف سنی پھی وہ ڈوبیسیز نہت کرنے ہیں۔۔۔ “
عایشہ کی نابیں سن کر حجاب نے انک گہری سایس لی سمجھ نہیں آ نا آخر اپراز ج نات کو
نہجانے میں اس سے کہاں علطی ہونی؟؟ خو غوروں کو دنک ھنا ہے مج ھے ک نوں نہیں دنک ھنا؟؟؟
165
حجاب ب نا د نک ھے پھی عایشہ کی یظریں خود پر محسوس کر سکنی پھی اسے عایشہ کے ساپھ اب نا رویہ
ناد آنے ہی سرم ندگی نے آن گ ھیرا۔۔۔۔
” نمہارا حط پڑھ کے میں خو آسماتوں میں اڑنی پھی ُپری طرح زمین پر آگڑی میں نے تویہ کی
ل نکن جابنی ہو میرے ساپھ یہ سب ک نوں ہوا؟؟ ک نوں کے ساند میری تویہ نکی نہیں پھی میں
ُ ُ
نے ان لوگوں کو انک نل کے لنے ناد نہیں ک نا ج یکا دل دک ھانا پ ھا اس وقت یس انک شخص
ات عمل کی صورت میں وہ میرے سا منے آک ھڑا ہوگا ل نکن خب ناد پ ھا ” اپراز “ مج ھے لگا مکاق ِ
ات عمل سروع ہوحکا پ ھا اور سب سے پ ھنانک نات نک میں انا کا بت توڑنی بب نک مکاق ِ
ُ
ب ناؤں؟؟؟ مکاقات عمل اپراز کی صورت میں پ ھا اس نے میرے سا منے کسی اور کو الک ھڑا ک نا
پ مجن س
ن ن
میں تو ہی ھنی ھی میری جگہ کونی ہیں لے سک نا ل کن کسی نے لے لی۔۔۔ “ وہ خو
انک نکنے کو نکنے عایشہ کے سا منے اب نا عم ہلکا کر رہی پھی یظریں چ ھکا گنی ان آنکھوں نے ہر
نار دھوکہ دنا ہے اسے آج پھی ین ب نانے پرس اپ ھیں جسے چ ھنانے کو حجاب نے یظریں چ ھکا
دیں۔۔۔۔
” نمہیں انک نات کہوں حجاب آج واقعی مج ھے لگا عرور تم میں نہیں نمہارا ” یقین “ نمہارا ”
اعب نار “ شجا ہے اور یہ ہونا جا ہنے ک نوں کے اعب نار ہی ا یسے کمزور رسنوں کو مصنوط
کرنا ہے نمہارے سا منے اپراز پ ھانی نے کسی کو نہیں الک ھڑا ک نا مج ھے یقین ہے اور مج ھے نمہارے
یقین پر پھی یقین ہے۔۔ ل نکن نمہارے ساپھ خو ہوا یس وہ انک پھوکر پھی جسے ک ھانے کے
یعد نمہیں وہ پھی ناد آنا ہوگا جسے تم ناد پھی نہیں کرنا جاہنی ہوگی تولو ایسا ہے یہ؟؟؟ کسی کا
دل دک ھانا ہے؟؟ “ عایشہ کی کہی انک عام سے نات حجاب کے دل کے نار ہال گنی یہ شچ پ ھا
166
کب ُ
جسے سوجا پھی یہ پ ھا وہ پھی ناد آنا پ ھا اور ایسا وار ک نا کے حجاب ھی اس ص کے سا منے
خ
ش
سر نہیں اپ ھا سکے گی۔۔۔۔
” ہاں ببھی تو یہ یعمت مجھ سے چ ھین لی گنی ک نوں کے آنکھوں سے دنک ھنے ہوے پھی میں
ُ
اندھی ب نی رہی نمہیں کن الفاظوں کن لقظوں میں یقین دالؤں اسکا کر ادا کرو ا ک ا ک
ن ن س
ُ ُ
یعمت کا سکر کرو ک نوں کے اسکی دی یعمت کی کمی اس سے توچھو خو اِ س سے مخروم
ہے۔۔۔ تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں اس اذ بت کا۔۔۔کبھی کبھی دل جاہ نا ہے سوں تو اپھوں
یہ۔۔۔۔ “
وہ ہاپھوں میں جہرہ چ ھنانے رودی عایشہ کی آنکھ سے آیسو توٹ کر گرا پ ھا مصنوط ہونے کے
ناوخود نہاں آکر وہ نک ھر گنی۔۔۔
” حجاب نلیز سمب ھالو خود کو۔۔۔ ادھر میری نات سنو۔۔ “ عایشہ نے اسکے دوتوں ہاپھ جہرے
سے ہ نانے اور انہیں انک ہاپھ سے نکڑ کے اسکے آیسوں تونج ھے۔۔ عایشہ اسے کسی چنے کی
طرح پر بٹ کر رہی پھی۔۔۔۔۔
” کون کہ نا ہے کسی کے ناس کمی نہیں؟؟؟ آسمان کے ناس پھی تو زمین نہیں۔۔مخرومی
ہر ایسان کی زندگی میں ہے یہ امیر خوش ہے یہ عربب ل نکن ہاں خو ہللا کو راصی کرنا ہے پ ھر
ُ
یہ دب نا اسکے ہوب نوں سے جاہ کر پھی مسکراہٹ نہیں چ ھین سکنی۔۔۔ مج ھے یقین ہے آج میرا
رب کاب نوں پر سے گزار رہا ہے ل نکن گالب نک نہجانے کے لنے۔۔ آنے والے سفر کا تم
یصور پھی نہیں کر سک ئیں حجاب ک نا ب نا وہ آج سے نہیر ہو نلکے اس آزمایش کے یعد نہیرین ہو
“ وہ پرمی سے اسے سمج ھا رہی پھی حجاب کو یہ سب جہاں سنے میں اچ ھا لگ رہا پ ھا وہیں
167
حف یفت سوچ کر خوف اپھ رہا پ ھا وہ اب ہمیشہ اشی مخرومی کے ساپھ زندگی گزارے گی۔۔ اور
اپراز ک نا وہ کبھی اسے نلٹ کر دنکھ گا پھی نہیں؟؟؟
” ہم۔۔۔۔ مج ھے اب کسی کا دکھ نہیں یس جشکا اب یطار پ ھا اب وہ دونارہ آناد ہوحکا ہے اسے
میری صرورت پھی نہیں۔۔۔ “ حجاب خود کو سمب ھال جکی پھی اس نے پرمی سے ا نبے ہاپھ
عایشہ کی گرقت سے آزاد کنے ناکر کھونا ک نا ہونا ہے اسے نل نل محسوس ہوا کاش وہ اپراز کو
پ ھکرانی یہ۔۔۔
” ہوسک نا ہے کونی اور وجہ ہو؟؟؟ “ عایشہ کو وہ اپراز ناد آنا خو اسکی نےب نازی سے پڑ بنا پ ھا
اسے کسی توڑ یقین یہ پ ھا وہ اس جالت میں حجاب کو چھوڑ گ نا۔۔۔
” ب نا نہیں۔۔۔۔ جابنی ہو یہ عرور کہاں سے آنا۔۔۔ “ یظر یہ آنے کے ناوخود حجاب کی یظریں
ک ھڑکی پر پ ھیں وہ اس کمرے کے کونے کونے سے واقف ہے انک عرصہ نہاں گزارا
ہے۔۔۔
” نہیں۔۔۔ “ عایشہ نے یفی میں سر ہالنا ل نکن پ ھر حجاب کا سوچ کر اسکی گلے سے گ ھنی
گ ھنی آواز پرآمد ہونی۔۔۔
ی پ ن پ م ُ
ک
” سب واہ واہ کرنے ھے یں ا کی واہ واہ سن کر سی آزاد پرندے کی طرح اڑنی ھی عیر یہ
جانے کے خب یہ پر چ ھین لنے جابیں گنے بب یہ صرف اڑ ھنے کی صالج نت سے مخروم
ہونگی نلکے ُپری طرح زمین پر آگروں گی اور اس طرح گروں گی کے اپ ھنے کے قانل یہ رہ سکوں
گی۔۔۔ رابنہ کی موت نے مج ھے سرنانا ندل دنا دوسروں کو الزام د نبے سے اچ ھا یہ ہے میں
حجاب کروں ک نوں کے علطی پ ھلے پرناد کرنے والی کی ہو ذل نل و خوار وہ لڑکی ہونی ہے اور
168
اسکے مغصوم ماں ناپ۔۔۔ ہم اس ملک کی غوام ہیں عایشہ جہاں آپھ سال نک کی نجی کو
ک ک
ایصاف نہیں مل نا پ ھر نا لغ لڑکی کو تو یہ بب ھر ھبیچ ھبیچ کر ماریں گنے۔۔۔۔ میں نے خب
یفاب ک نا مجھ سے زنادہ میرے اب نوں کو خوشی ہونی حجا حجی ابنی ب ئب نوں کو میری م نال د نبے
ایف نکٹ مج ھے الگ سے نال کر کہنے انہیں سمج ھاو یہ اس طرح کے کیڑے نہیں نہنے اور نم ھاری
طرح حجاب کریں یقین کروگی عایشہ خب آپ کے پڑے آنکو سراہابیں تو خود پر آ نبے ناپ پر
کس قدر فخر محسوس ہونا ہے تم اندازہ نہیں لگا سک ئیں میری کزپز مجھ سے خڑنے لگیں میری
آنے ہی کہ ئیں عالمہ آ گی میں ان لوگوں میں سے نہیں پھی خو ڈر کے بیج ھے ہب ئیں اب میں
اور زنادہ ا نکے گ ھر جانے لگی جان توچھ کر نہلے سے پربنیر ہوکر جانی ناکے حجی مجھ سے اور
امیریس ہوں مج ھے ا نبے جالف انک پھی علط لقظ پرداست نک یہ ہونا جاہے کونی مج ھے ابنی
علطی ب نانے اجساس دالنے علط ب نانی کر رہی ہو مج ھے ع ّصہ آ نا نجاۓ علطی سدھارنے کے
ج مجس
م
میں ھنی وہ لنی ہیں مجھ سے اور نجانے کب یہ عرور میری خون میں سا ل ہوگ نا یہ یہ
ورابت میں مال یہ پرورش ایسی پھی یس یغریقیں اس انداز سے کی گ ئیں کے میں مزند سبنے
کے لنے ان یغریقوں میں ڈوبنی گنی اس قدر ڈوب گنی کہ ابنی انا اور ا نبے عرور کی یسکین
کے لنے سہی اور علط کا فرق پھول گنی۔ نکیر تو ہللا کو پھی نہیں یش ند ا نبے عمل کو اچ ھا جانا
ناق نوں کو خود سے کمیر۔۔۔۔ ایسان اب نا اندھا ہوجا نا ہے کے سہی اور علط کا فرق پھول جا نا
ہے دنکھ لو یہ جال ہے نکیر کرنے والوں کا۔۔۔۔“
169
وہ دوتوں ہاپھ پ ھالنے خود کو انک یظر دنک ھنے ہوے تولی۔۔۔ اسکی عم میں ڈونی نےیس شی
مسکراہٹ عایشہ کے رہے سہے اوسان حطا کر گنی وہ کیسے سمج ھانے اسے کجھ خیزوں کا
جاصل ایسان نہیں سمج ھنا۔۔۔۔
” تم اپراز پ ھانی سے ابنی یفرت ک نوں کرنی ہو؟؟ “ عایشہ نے اسکا دھ نان ہ نانے کو یہ ذکر
نہیر سمج ھا۔۔۔
” ا سنے میری انا پر وار ک نا پ ھا مج ھے سرم ندہ ک نا پ ھا علطی میری پھی ل نکن کس نے افرار ک نا ہے
ابنی علطی کا؟؟ امی کا وہ پ ھیڑ نانا کے سا منے وہ سرم ندگی یس مج ھے مزند اس سے ندظن کر
ُ
گنی علطی میری پھی میں کون ہونی ہوں اسے کافر کہنے والی ج نکے خود ا نبے اعمال کا ب نا
نہیں۔۔۔۔ میں کونی نہیں پھی۔۔۔۔۔سب مجھ سے نہیر ہیں اب خب ندگمانی کی بنی ہنی
ُ ُ
ہے تو اس نے مڑ کر پھی مج ھے نہیں دنک ھا۔۔۔۔ میں اسے ناد پھی نہیں عایشہ۔۔۔ وہ رونا پھی
ع ع ع ب ن ل ن ن س نک پ ُ
پ ھا میں نے د ھی ھی ا کی آ ھوں یں می کن ھے ا نی م کے الوہ سی اور کا م
ک مج م ک
ب پ ُ
دنک ھنا ہی نہیں پ ھا۔۔۔ اسکا ھی یں د ک ھا جسے ھے سرم ندہ کرنے کے لنے یج ھا گ نا پ ھا۔۔۔
مج ن ہ ن
“ وہ ابنی ہی دھن میں تولے جا رہی پھی ج نکے عایشہ کے کان حجاب کی آخری نات پر ک ھڑے
ہو گنے۔۔۔
” کون؟؟ “
ُ ُ
” میں نہیں جابنی اسے یس اب نا جاب نی ہو میں نے ایساب نت کا ب نوت نہیں دنا پ ھا اور اس نے
ب نوت دنا کہ ای ِن آدم کی اوالد ہے وہ۔۔۔۔۔۔“ کب نا مشکل ہے ا نبے کنے کا اغیراف کرنا وہ
پھی وہ علطی ،گ ناہ خو ہللا آپ کو کسی ذر یعے ناد دالنے۔۔۔
170
چ س ی س ُ
” کیسے ڈھونڈو گی اسے؟؟ “ عایشہ کا سوال ا کے ہوب نوں پر انک خو صورت م کراہٹ ھوڑ
گ نا۔۔۔۔
ن
” خب آ ک ھیں چ ھین کر بب نانی لونانی ہے تو مال پھی د یگا۔۔۔ “
ُ
حجاب کی مسکراہٹ گہری ہوگنی جیسے اسے ام ند پھی وہ اس زندگی میں صرور اس سے
مل نگی۔۔۔
” حجاب تم پری نہیں ہو یس وقت اور جاالت نے نمہیں علط را سنے کا ابیجاب کرانا ہے ہم
دوتوں انک ہی ندی کے مسافر پھے فرق اب نا ہے میری کشنی میں چ ھند میں نے وقت ر ہنے
محسوس کر ل نا اس لنے ڈو نبے سے نچ گنی ل نکن نمہیں اسے ڈھونڈنے میں پھوڑی دپر ہوگنی
ل نکن اپھی پھی وقت ہاپھوں سے گ نا نہیں۔۔۔۔“ حجاب نے ہلکی شی سر کو ج ئیش دی
جیسے کہہ ررہی ہو لقظ لقظ سہی ہے۔۔ کافی دپر وہ اسے سمج ھانی رہی حجاب نے عایشہ سے
ا نبے کنے کی معافی پھی مانگی۔۔۔
☆☆.............☆.............
ناثیر صاخب اور آمنہ سے ملکر وہ حجاب کے کمرے میں جال آنا۔ کمرے میں آنے ہی اپراز نے
سب سے نہلے یظر کمرے میں دوڑانی ب نڈ پر جادر نانے انک وخود لب نا ہوا پ ھا جسکی یست اپراز
کی طرف پھی اور جہرہ دوسری طرف پ ھا۔۔۔ اپراز نے کمرے کا دروازہ ب ند ک نا اور قدم قدم جل نا
ہوا ڈریش نگ بب نل کے سا منے رکھی چھونی سے کرشی ک ھیچ کر حجاب کی ساب نڈ پر رکھ کے وہاں
171
ن
آببب ھا۔۔۔۔ب ند آ ک ھیں لرز رہیں پ ھیں اپراز اسکے ہاپھ کی ک نک ناہٹ پھی محسوس کر حکا پ ھا۔ وہ
جاگی ہونی پھی اور اسکی آمد سے ناخیر پھی۔ ص یح آگر ڈاکیر کال کر کے اسے ام ند یہ دالنے وہ
آج پھی یہ آ نا۔ اسے سمجھ نہیں آرہا پ ھا ک نا کہے کبھی اس قدر حجاب کے سا منے خود کو
نےیس محسوس نہیں ک نا جب نا آج وہ خود کو محسوس کر رہا پ ھا۔۔ الفاظ اسکے ناس ہمیشہ سے
پھے ل نکن آج تو یہ الفاظ پھے یہ وہ کویف نڈیس۔۔
” کیسی ہو؟؟ “ نات کا آعاز تو کرنا پ ھا وہ اب نا دھیرے پھول رہا پ ھا کے اسے ابنی آواز اجبنی
لگ رہی پھی۔۔۔۔
” ویسی نہیں رہی “ وہ س ندھے ہوکر چ ھت کو گھورنے لگی۔ اب یظرانداز کرنا ب یکار پ ھا وہ جان
حکا ہے حجاب جاگ رہی ہے
ن
وہ اسکے کلون کی مہک سے محسوس کر جکی پھی وہی ہے۔۔۔ دنک ھنے کو جہاں آ ک ھیں نےناب
پ ھیں وہیں آ نبے اندر کی کمی اسے رال رہی پھی۔
” اب۔۔۔۔تم۔۔۔۔ نمہیں ق یصلہ کرنے میں مشکل نہیں لگے گی “ حجاب چ ھنکے سے اپھ
چ
کے بببھ گنی اسکی درد پ ھری پ ھرانی آواز اپراز کو ھیجھوڑ رہی پھی اب کیسے وہ اسے یقین
دالنے ایسا کجھ نہیں۔۔۔
” ساری زندگی پھی گزار دوں بب پھی ان سوالوں کا خواب میرے ناس نہیں ہوگا خو نمہارے
اندر نل رہے ہیں۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ مصنوطی سے پ ھامے توال پ ھا ڈر پ ھا کہیں وہ اپھ کے
نہاں سے پ ھاگ یہ جانے ا نبے دتوں یعد یہ لمس محسوس ک نا پ ھا کس قدر خویصورت لگ رہا
پ ھا۔۔۔
172
ّ
” ابنی دپر ک نوں کی؟؟؟ “ وہ اب نا ہاپھ چ ھڑانی عصے سے تول رہی پھی۔۔۔ گرقت مصنوط
ہونے کی وجہ سے وہ ہلکان ہو رہی پھی ل نکن ابنی کوشش پرک نہیں کی۔۔۔ اپراز کی آمد پ ھر
اسے نےیس کر رہی پھی وہ توب نا نہیں جاہنی پھی۔۔۔
” ام ند کی کرن ڈھونڈنے گ نا پ ھا۔۔ جالی ہاپھ کیسے آ نا؟؟؟ “
وہ توچھ رہا پ ھا معافی آسانی سے پھوڑی ملنی ہے زندگی پ ھر کا یقصان کر کے پ ھال کونی
دھڑلے سے کیسے معافی مانگ سک نا ہے؟؟؟
ُ
” ملی؟؟ “ حجاب کی آنکھوں میں انک چمک شی ا ھر آنی۔۔۔ ک نا وہ دونارہ د کھ کے گی؟؟؟
س ن پ
چملہ نک کاتوں کو کسی سر کی طرح مب ب ھا لگ رہا پ ھا۔۔۔
” ہاں!!! ل نکن ام ند یس ہللا سے لگانی ہے۔۔۔ “ وہ اسکا ہاپھ پرمی سے سہال رہا پ ھا حجاب نے
اب کوشش نہیں کی چ ھڑوانے کی۔ اپراز کو کس قدر سکون آنا پ ھا نہاں آکر اسکے فربب آکر
لقظوں میں ب نان کرنا مشکل ہے۔۔۔۔۔
” جا نبے ہو اذ بت ک نا ہے؟؟؟؟ “ حجاب اسے دنک ھنا جاہنی پھی انک کاٹ دار یظر سے توازنا
جاہنی پھی ل نکن۔۔۔ نہاں اسکے الفاظوں نے یہ کام کر دنا۔۔۔ اپراز دم سادھے اسے دنکھ رہا
پ ھا نجانے کو یسے جیخر سے دل پر وار کرنے والی پھی؟؟
” نہیں یہ “ اپراز کا کونی خواب یہ ناکر وہ خود ہی تولی
” کہنے کو سب کجھ ہونا ل نکن جاموش رہ نا۔۔۔ “ اپراز نے انکی ہونی سایس نجال کی یہ لڑکی
کسی دن اسکی جان لے ل نگی۔۔ کن الفاظوں سے وہ اسے راصی کرے؟؟ ک نا کرے کے وہ
وایس اسکی زندگی میں آنے۔۔
173
” مج ھے نمہارا اعب نار جا ہنے حجاب۔۔۔ نہت مصنوط ہوں میں ل نکن پ ھر پھی توٹ جا نا ہوں مج ھے
اب نوں کا اجبنی لہجہ یکل یف د بنا ہے۔۔۔ “ اسکی لہچے پر خوٹ کرنا وہ اسکی ابنی زندگی میں
اہم نت جا نا رہا پ ھا۔۔۔۔
” مج ھے پھی د بنا پ ھا۔۔۔۔ “ سرد مہری سے وہ گونا ہونی۔۔۔
” حجاب۔۔ “ تونا ہوا سکست خور اپراز کا لہجہ ...آج حجاب کو پھی یکل یف دے رہا پ ھا
” ک نوں اب ک نوں یکل یف ہو رہی ہے؟؟ میرا اجساس ک نا پ ھا؟؟ مج ھے کب نا س نانا ب نگ ک نا۔۔۔
میں ایسا کرنی تو؟؟ کبھی میرا نام نک س نا کسی غیر کے ساپھ؟؟ مج ھے نار نار اگ نور ک نا۔۔۔ جان
توچھ کر میرے سا منے ان خڑنلوں کا نام لبنے ہو اور اب تورے دب نا کے سا منے رو کر اب
آرہے ہو؟؟؟ نہیں کرنی مج ھے تم سے نات جاؤ نہاں سے نلکے ابنی ب نوی کے ناس جاؤ۔۔۔۔
“ دل خو عم سے پ ھنا جا رہا پ ھا آج وہ ہلکا کر کے ہجک ناں ل نکر رو دی۔۔۔
” حجاب ایسا کجھ نہیں۔۔۔“ اپراز نے اسکی جالت دنکھ کر نےجبنی سے اسے ک ندھوں سے
پ ھاما۔۔
” دور ہ نو فربنی شخص۔۔۔ جاؤ نہاں سے اب پھی ک نوں آنے ہو جلے جاؤ۔۔۔۔۔ “ ہاپھ چ ھنکنی
ّ
وہ اس سے دور ہونی عصے سے جیخ اپھی دماغ کی یس پ ھب نے کو پھی۔۔ ک نا جان سک نا ہے وہ
نےیسی کی اب نہا خب ہسب نال کے ب نڈ پر لبنی وہ اب یطار میں پھی۔۔۔ پرب نا اجیسام کبنی نار اس
سے ملنے آنے ل نکن ماں کا اجبنی ،سرد لہجہ ا نکے قدم ناہر کی جابب پڑھا گ نا۔۔۔
174
اپراز حجاب کی چھوڑی ہونی جگہ پر آببب ھا وہ اسکی جالت کا واقعی انداز نہیں لگا سک نا ل نکن
حجاب پھی اس اب نہا کو جان نہیں سکنی جس سے وہ گزر رہا پ ھا۔۔۔ دنک ھنے کا خق ہونے
ہوے پھی چ ھپ کر دنک ھنا ،اجبنی ین کر آنا کس قدر یکل یف دہ ہونا ہے؟؟؟
” میری نات سنو نلیز۔۔۔ پرب نا کی فسم نمہارے عالوہ کونی خڑنل نہیں ہے میری زندگی میں۔۔۔
ب
“ حجاب خو اسکے فسم ک ھانے پر اب نا رونا پھول کر کجھ اور ام ند لگاے ببھی پھی خڑنل پر پ ھر رو
دی۔۔۔اپراز نے اسے رونا دنکھ چ ھنکے سے ب نڈ پر لب نا کر اسکا رخ ابنی طرف ک نا۔۔۔
” حجاب نار نمہیں خپ کرانے کے لنے خڑنل کہا پ ھا شجی نہلے تم روبیں ہوبیں مج ھے ُپر سکون
کر د بئیں پ ھیں آج رونی ہونی مج ھے یکل یف نہیجا رہی ہو۔۔۔ میں نے کبھی خرام رسنہ نہیں
ب نانا ،یہ علیزہ کونی میری ر سنےدار ہے یس میرے دوست کی ہونے والی ب نوی ہے اس سے
زنادہ کجھ نہیں تم نے وہ دنک ھا خو میں نے دک ھانا جاہا ل نکن تم نے وہ افرار نہیں ک نا خو میں
کروانا جاہ نا پ ھا۔۔۔ “
وہ اسکے جہرے پر چھولنی لٹ کو کان کے بیج ھے لیجا نا آس پ ھرے لہچے میں گونا ہوا۔۔۔
” ک نوں کرنی؟؟؟ کونی اجساس ہے نمہیں ابنی زور سے پ ھیڑ مارا پ ھا۔۔“ اسکا ہاپھ چ ھنک کر وہ
سرد لہچے میں تولی۔۔
” تم نے مج ھے اس ڈراب نور کی خرکت ک نوں نہیں ب نانی؟؟ سکر کرو جان سے نہیں مارا
ن ن
نمہیں۔۔۔ “ ج نان کو مات د بنا سرد لہجہ حجاب آگر اسکی نل پ ھر میں ندلنی سرخ آ ک ھیں د ک ھنی
تو خی جان سے کابپ اپ ھنی۔ یہ سوچ ہی اسکا خون کھول د بنی کونی اسکی ب نوی کو عل یظ
یظروں سے د نک ھے۔۔۔۔
175
” ک نوں ب نانی کون لگنے ہو تم میرے “ نخوں کی طرح مغصوم صدی لہجہ۔۔۔
” دوست سمجھ کے سیر کربیں “ حجاب کی آنکھوں کی نمی اس کے دل کا درد پڑھا رہی پھی۔
سارا الزام خود پر ل نکر وہ اسے ہر الزام سے پری کر رہا پ ھا۔جیسے ظالم وہی پ ھا حجاب نہیں۔
” نمہاری یہ دوسنی اچھی ہے یہ دسمنی دوتوں مج ھے مہ نگی پڑ گ ئیں۔۔۔ آ “ رونے ہوے حجاب
نے زور سے مکا مارا ل نکن وہ اسکے ک ندھے پر لگا ببیج ًہ حجاب خود درد سے کرانی
” سوری۔۔ زور سے لگا مج ھے ب نابیں میں سہی سے یسانا ب نا نا۔۔ انک س نک نڈ یہ نہاں۔۔ ہاں اب
مارو۔۔ “ اپراز اسے ناکام ہونا دنکھ خود مغزرت کر گ نا حجاب کو وہ ہر نار خیران کرنا اب پھی وہ
اس کا ہاپھ نکڑ کے دل کے مفام پر لے گ نا اور پ ھر دور کر کے یسایہ سہی کر کے اسے
مارنے کا آرڈر دنا۔۔
” نہیں مارنا۔۔۔ “ حجاب نے ہاپھ یبچے کر ل نا اپراز غور سے اسے دنک ھنا مسکرانے لگا ا نبے دتوں
یعد اسکی آواز اسکا جہرہ سب کسی خواب کی طرح خویصورت لگ رہا پ ھا۔۔۔ حجاب اسکی یظریں
محسوس کرنی تو صرور کسی لفب سے توازنی۔۔
” میں نمہیں نہت مس کرنا پ ھا جلو طیز کے ثیر جالبیں پ ھیں تولنی تو پ ھیں۔۔۔ “ وہ اسے
دنک ھنے مح نت سے خور لہچے میں توال۔۔۔
” خود کا ک نا ج نال ہے؟؟؟ الفی سے منہ ج یکا کے ببب ھے پھے۔ “
وہ نےب ناز شی جہرے پر سیح ندہ ناپرات لنے تولی یظریں چ ھکی ہوبیں پ ھیں جیسے خود کو نےب ناز
ظاہر کر رہی ہو
176
” تم کہ ئیں تو آگ لگا کر پھی الفی ہ نا د بنا۔۔ “ چ ھٹ خواب آنا۔۔۔ نہی تو حجاب پھی جس
نے اسے ناگل ک نا پ ھا آج کب نے عرصے یعد وہ ابنی تون میں لونی پھی۔۔۔
” ا نبے پھی ا چھے نہیں میرے لنے خود کو یقصان نہیجاتو “
وہ اب نا رخ دوسری طرف موڑ گنی۔۔۔
” نےنی آزما کر دنکھو۔۔ “ اسکی دک ھنی رگ پر ہاپھ ر کھے وہ مسکرانا اور جسب توقع وہ نےنی
ّ
لفب سے خڑ گنی۔ خود ہی رخ ندل کر عصے سے جالنی۔۔۔
” نےنی کہا تو منہ توڑ دونگی۔۔۔“ حجاب نے سہادت کی ایگلی اپ ھا کر اسے وارب نگ دی اپراز
اسکے انداز پر ہیسا۔۔۔
” میرے ساپھ جلو گی؟؟ کمرے کی در و دتوار جیخ جیخ کر توچ ھنی ہیں وہ جسننہ کہاں گنی؟؟؟
“ م نت پ ھرا لہجہ پ ھا اپراز کا وہ ام ند پ ھری یظروں سے اسے دنکھ رہا پ ھا حجاب کے گلے میں
آیسوؤں کا پ ھندا انک گ نا۔۔۔
” تو لنے یہ دوسری آنے والی ہے۔۔۔ “
” حجاب میں کیسے۔۔۔۔ نمہیں۔۔۔یقین دالتوں “ وہ اسکے آیسوؤں تونج ھنا نےیسی سے گونا ہوا
ا نبے جال میں کس قدر الجا پ ھا وہ۔۔۔۔
” دالنے کی صرورت پھی نہیں مج ھے تم پر اعب نار ہے ،نمہیں آگر مجھ جیسی انا پرست م یظور یہ
ّ
ہونی میری مخرومی کے یعد تم وایس یہ لو نبے۔۔۔ انک دقع ایساتوں کی طرح عصے سے توچ ھنے نا
ن
کونی ایسا اعب نار دالنے کے میں خود افرار کرنی نمہیں پھی تو مجھ میں کو انک اتوکھی نات تو د ھی
ک
177
ہوگی جس نے نمہیں انا توڑنے پر مح نور کی اور تم۔۔۔ و یسے ہی آگر مج ھے۔۔۔ پر تم کب نا توڑا
مج ھے۔۔۔ علیزہ۔۔۔ نجانے کون۔۔ کون۔۔۔
نلکل ناگل ب نا دنا مج ھے۔۔۔۔۔۔ میں۔۔۔ میں۔مجھ سے۔۔۔۔۔ توچ ھنے تو ب نانی ک۔۔۔کس۔۔۔
قدر مح۔۔۔مح نت کی۔۔۔ ہے۔۔۔ “
ُ ُ
نےیقبنی ،خیرت ک نا کجھ یہ پھی اپراز کی آنکھوں میں خب اسے اس سے مایگا تو پ ھکرا دنا اور
خب ہللا سے مایگا تو۔۔۔ وہ خود اِ سکے چ ھکنے سے نہلے اظہار کر گنی۔۔۔۔
” صرف ہللا کو اب نا ب نا لو یہ دب نا نمہارے قدموں میں ہوگی۔۔“
جاخی صاخب کے الفاظ اسے جیجھوڑ رہے پھے۔۔۔۔۔۔۔
ن
” عم ہی ایسا مال کے یعد نماز نک جا ہیجی
ہ ن
ی
ققط انک شجدہ ک نا نات جدا نک جا جی “
اپراز کی آنکھ سے انک آیسو گڑا پ ھا خو اسکے داڑھی کے نالوں میں جذب ہوگ نا۔۔۔
181
پ ھنک کر کہا پرب نا سر اب نات میں ہال کر کار کی جانی ل نکر ا نبے چھونے سولڈر ب نگ کے ساپھ
کمرے سے یکل گنی۔۔۔۔
” نمہارا کونی قصور نہیں تم ہر الزام ہر خرم سے پری ہو۔۔ “ وہ اسکی نلکوں کو چھونا پرمی سے
توال حجاب نے کونی خواب یہ دنا وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے سب سے مل نا کار میں آببب ھا۔ حجاب کو
فربٹ سنٹ پر ببب ھا کر کار کا دروازہ ب ند کر کے وہ قدم قدم جل نا گ نٹ کے ناس ک ھڑے ناثیر
صاخب کے ناس آنا۔۔
” وہ ہمیشہ سے میری زم نداری پھی ہے اور رہ نگی یہ آخری نار پ ھا آب ندہ یہ ایسی آزمایش سے
گ ھیراتوں گا ،یہ پ ھاگوں گا،،،،
Words can't describe my happiness. You saved my
life
یہ اجسان زندگی پ ھر آپ کا مجھ پر رہ یگا۔۔۔۔ “
وہ ا نکے گلے لگ نا ا نکے کان میں ببنی کی آب ندہ زندگی کی آنے والی خوسنوں سے آعا کر رہا پ ھا ناثیر
صاخب کی رگ و جان میں سکون کی لہر دور گنی۔۔۔
ن ُ
” حجاب کی جان جس نے نجانی میں خود اسکا اجسان م ند ہوں وہاں ھیڑ یں ایسان یں
ہ م پ
جاتور سے ندپر لوگ پھے یس انک شخص پ ھا جس نے ب نکی کمانی۔۔ یہ اسکا نمیر ہے نمہیں
حجاب کے روم میں جانے دنکھ اس نے کہا پ ھانی کو کہ نا مج ھے کال کرے انکی ج نکٹ
میرے ناس رہ گنی ہے۔۔۔ “ وہ ان سے الگ ہوا تو ناثیر صاخب نے اسے انک پرخی
پھمانے کہا۔۔ اپراز کے ذہن میں نکدم سے دھماکہ ہوا دب نا واقعی گول ہے
182
” آپ کی کی ب نکی آپ کی طرف ہی لوبنی ہے “ ۔۔۔ وہ ان سے پرخی ل نکر کار میں آببب ھا
جیسی پھی ر بنوبیسن پھی ا نکے سا منے اپراز کو نہیں لگا کے نمہ ند کی صرورت ہے وہ اسے جا نبے
ہیں انکی ببنی وہ آخری لڑکی ہے خو اپراز کی زندگی میں ج ئب نت رک ھنی ہے۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
” مج ھے مس ک نا پ ھا۔۔۔ “ ڈراب نونگ سنٹ سبب ھا لنے وہ کار اس نارٹ کر حکا پ ھا۔ ڈراب نونگ
ن
کرنے مسلسل وہ اسے دنکھ رہا پ ھا حجاب سب سے نےب ناز آ ک ھیں موندے سر سنٹ کی
یست سے لگاے نجانے جاگ رہی پھی نا واقعی سو رہی پھی۔۔۔۔
ب
” کس خوشی میں؟؟ “ پرکی نا پرکی خواب آنا حجاب اشی توزیسن میں ب بھی پھی۔۔۔
” نلکل نہیں ک نا؟؟؟ نچیس پرسنٹ پھی نہیں؟؟؟ “ اپراز کو یقین یہ ہوا اسکے لہچے کی
نےنانی حجاب کے دل کو پرسکون نہیجا رہی پھی۔۔
” نہیں۔۔ “ صاف خواب آنا۔۔
” ظالم لڑکی “ وہ منہ کے زاونے یگاڑنا پڑپڑانا
” تم سے زنادہ نہیں ہوں۔۔ “ حجاب کی کہی عام سے نات زہر نلے ثیر کی طرح اسکے دل
س پ ُ
ی ن
میں نی ھی اپراز کو لگا وہ ا کی نےب نازی کا عنہ دے رہی ہے ج کے حجاب نے عیر
ط ج
م س ہ ک ہ ک مجس
سوچے ھے ا ک عام سے نات ہی خو وہ میشہ نی ہے۔۔ نافی فر یں جاموشی چ ھانین
183
رہی۔۔۔۔ نانچ م نٹ پھی یہ گزریں ہو نگے کے اپراز نے اسکے ہاپھ کی یست پر ایگلی پ ھیڑی
ل نکن حجاب کو یس سے مس ہونا یہ دنکھ خڑ گ نا۔۔۔
ُ
” انک چ ھلک دنکھ کر جس شخص کی جاہت ہوجانے اسے پردے میں پھی نہجان ل نا جا نا ہے
“ وہ اسکے سونے پر خوٹ کر گ نا۔۔۔
” نمہیں ہر نات کیسے ب نا جلنی ہے؟؟ “ وہ روہایسی ہوگنی
”م نڈم یفاب میں آپ کی آنکھوں کی ج ئیش ہی دنکھ سک نا ہوں “ وہ اسے دنک ھنا ہوا کہہ رہا پ ھا
جسکی یظریں سا منے ونڈ سکرین پر پ ھیں۔ ببھی اپراز نے ہارن نجانا جسے سبنے ہی گ نٹ کے
ناس ببب ھا واچ مین الرٹ ہوا اور گ نٹ کھوال۔۔۔
” ُہراااااااااااا “ پرب نا نے گ ھر دنک ھنے ہی جیخ ماری اپراز نے مسکرانے ہوے کار گ نٹ کے اندر
نارک کی نہلی دقع چنے اس سے اور گ ھر سے دور رہے پھے زنادہ سے زنادہ اپراز انک ہی رات
اپ ھیں وہاں ر ہنے کی اجازت د بنا ہے اس سے زنادہ نہیں۔۔۔
” سام پ ھانی شی مالی نانا قالورز کو نانی دے رہیں ہیں جلیں ان سے نابپ ل نکر ہم نانی د نبے
ہیں “ پرب نا کی یظر گارڈن میں موخود مالی نانا پر پڑی خو تودوں کو نانی دے رہے پھے۔۔
” تو کونی صرورت نہیں کیڑے گ نلے ہوجابیں گنے “ حجاب کی نات انک نل کو سبنے کے
لنے وہ رکی پھی پ ھر کار کا دروازہ کھول کر ناہر یکل گنی اسکی نلف ند میں اجیسام پھی یکال
حجاب بیج ھے سے یکارنی رہی دوتوں ان س نا کر کے جا جکے پھے۔۔۔
184
ّ
” ابنی توجہ مج ھے د بئیں آج نمہارا فرماثیردار سوہر ہونا۔۔۔ “ مسکراہٹ دنا نا وہ اسکے عصے کو
یظرانداز کر کے کار کا دروازہ کھول کر ناہر یکال اور حجاب والی ساب نڈ پر آکر وہاں کا دروازہ
کھوال۔۔۔۔۔۔
” نےنی ہاپھ کہاں چ ھنانا ہے؟؟؟ “ وہ اسکی طرف چ ھک نا توچھ رہا پ ھا حجاب اسکی خرکت سے
نےب ناز خود اپ ھنے لگی
” میں خود یکل سکنی ہوں اب ہر جگہ تم ساپھ پھوڑی
ہوگے۔۔۔ “ وہ عام سے انداز میں کہہ کر اپھی پھی کے ع نانا ثیر میں د نبے کی وجہ سے
وایس بببھ گنی اپراز نے اسکے ک ندھوں کے گرد نازو چمانل کنے اور اسکے قدم سے قدم مل نا
گارڈن اپرنا میں آگ نا۔۔ وہ جل نا ہوا اندر جا رہا پ ھا کو اسکی ج نب میں رک ھا فون وابنیربٹ ہوا۔۔
” ہ نلو۔۔ دو م نٹ ج ِان من میں آنا۔۔ ہمدانی صاخب یہ نابیں میں آفس ناتم میں کرنا ہوں
اف تو ڈوبٹ ماب نڈ ہم کل نات کریں۔۔ “ اپراز کی آواز لمجہ لمجہ اس سے دور جا رہی پھی حجاب
وہیں ک ھڑی رہی چنے ا نبے ک ھنلنے میں مگن پھے اپراز ابنی فون کال پر وہ اک نلی ب نہا نہیں رہ گنی
کون ہوگا خو ایسی ب نوی کے ساپھ ذندگی گزارے کا خو اسکے قدم سے قدم مال کر نہیں جل
سکنی؟؟ کب نک وہ پرداست کریگا؟؟؟؟
” مما تور پرن۔۔۔ “ پرب نا کی آواز سن کر حجاب کی سوخوں کا یسسل تونا اسکے دماغ نے مب نوں
میں نات نکڑی وہ اسے نانی سے پ ھ یگانے والی پھی حجاب نے ڈر کے مارے دوتوں ہاپھ
ن ل لہ س ج ل ہ ل م حش ھ کک ن
جہرے پر ر ھے آ یں نی سے یچ یں ساپھ کی سے یخ ا کے ق سے پرآمد ہونی کن یہ
ک نا انک۔۔۔ م نٹ۔۔۔ دو م نٹ۔۔۔ کجھ پھی یہ ہوا پ ھا یس ” ڈنڈ موو۔۔ “ کی رٹ لگی ہونی
185
پھی کونی سایہ پ ھا ساند خو اسکے سا منے آک ھڑا ہوا حجاب نے دوتوں ہاپھ جہرے سے
ہ نانے۔۔۔۔۔۔
” انک م نٹ پھی پڑا ہوگا خب میری یظروں نے نمہیں ڈھونڈا ہو خب سے ملی ہو میں نے
نلکیں پھی ڈر کے مارے چ ھ یکانی نہیں کے خواب یہ ہو جیسا تم سوجنی ہو ویسا میں نہیں اور
جیسا میں ہوں و یسے تم سوچ پھی نہیں سک ئیں۔۔ “ اپراز نے فربب آکر اسکے کاتوں میں
سرگوشی کرنے ہونے نالوں کو ا نبے ہاپھوں سے اس کے جہرے پر چ ھ یکا جس سے نانی کے
چ ھئب نے حجاب کے منہ پر گرے۔۔۔۔نانی کی ببھی ببھی توندیں اس کے جہرے پر پ ھنڈی
ُ
پھوار کی طرح پرشی نلکل و یسے جیسے اس کے لقظوں کی پ ھنڈی پھوار اس کی روح نک
سرابت کر گنی پھی
” یہ ک نا خرکت ہے “ حجاب خو اسکے لقظوں کے شخر میں کھونی ہونی پھی اس خرکت پر نکدم
ہوش میں آکر دنے لہچے میں جالنی۔۔
” میں نمہارے جکر میں تورا پ ھنگ حکا ہوں آخر کجھ سزا کی مشیخق تم پھی ہو۔۔۔۔ “ مسکرا
ہن پ ج کھ
کر کہنے اپراز نے اسکا ہاپھ نکڑ ل نا۔۔ وہ اسکے ساپھ نی لی جا رہی ھی آج لی نار اسے
حی
اندھیرا ُپرا یہ لگا یہ کونی کمی محسوس ہونی اور یہ ہی ا نبے ق یصلے پر نج ھناوا ہوا پ ھا۔۔ انک ایسان
علط ہو سک نا ہے دو علط ہو سکنے ہیں ل نکن انک سہی اور الیعداد لوگ علط نہیں ہو سکنے ایسا ہوا
ن
پھی تو نہت کم ہوا ہے۔۔۔ انک دب نا کہنی ہے آ ک ھیں ہونے ہونے پھی اندھی ہوں اور آج
ض کن ج س ئ گ ھ کن
ج
خب یہ آ یں یں تو رو نی خود ہی لی آنی ب ند آ ھوں سے ایسان کے ہرے وا ع ہوے
جسے پ ھکرانا جسے نددعابیں دیں وہی تو رگ و جان سے فربب پ ھا اگر آج پھی وہ وایس یہ آنی تو
186
ن
ساری زندگی ابنی اور ا نبے نخوں کی مخرم پ ھرانی جانی۔۔۔ انے میرے موال آ ک ھیں ہونے ہوے
ن
پھی اسکی آنکھ میں اس وقت نمی ک نوں یہ د کھی اور آج ب ند آنکھوں سے وہ نمی محسوس ہونی
اسے ا نبے ہاپھوں پر وہ نمی محسوس ہونی پھی جس سے اپراز نےخیر پ ھا۔۔۔ نجانے ک نوں ابنی
نےاعب ناری پھی؟؟؟ اب پھی یہ مخرومی اسے اندر ہی اندر ک ھانے جا رہی پھی ناجانے یہ ساپھ
کب نک رہ نا ہے؟؟؟
☆☆.............☆.............
” میری ہر خوشی کا راز تو ہے۔۔۔ “ اپراز کی یظریں کھلے آسمان پر پ ھیں۔ ابنی خوشی میں وہ
ُ
ہللا کو کیسے پ ھال سک نا ہے جس کی عطا کردہ ہے؟؟ اپھی نک اسکے کاتوں میں وہ الفاظ گونج
رہے پھے خو حجاب نے نےج نالی میں تولے پھے اپراز نے اسے طعنہ نہیں دنا یہ اس نات
کے لنے چ ھیڑا وہ جاب نا ہے اسکی انک علطی پ ھر وہ الفاظ کونی خواب ہی ین جابیں گنے اسکے
لنے۔۔حجاب اس وقت عساء کی نماز پڑھ رہی پھی اور اپراز جاخی صاخب کے ساپھ نماز پڑھ
کے کجھ دپر نہلے ہی گ ھر لونا پ ھا۔
حجاب کے گ ھر آنے ہی سب سے نہلے فبیجہ اس سے مح نت سے ملی کل ہی فب یجہ کو حجاب
کے نارے میں ج نات صاخب سے ب نا جال پ ھا وہ کل ہی حجاب سے ملنے جانے والی پھی ل نکن
اپراز کے م یع کرنے پر دوتوں م ناں ب نوی نے جاموشی اجب نار کرلی اور آج حجاب اور نخوں کو
دنکھ کر فبیجہ کا دل پر سکون ہوگ نا۔۔
187
زندگی انک نار پ ھر ابنی رق نار سے دوڑنے لگی پھی۔ انک ہف نے یعد حجاب کا آپریسن پ ھا اور یہ انک
ہفنہ اپراز نے صرف اشی کے نام ک نا پ ھا اپراز نے نخوں کو اس نات سے ا نبے طر یقے سے آعا
ک نا پ ھا ل نکن نافی گ ھر والوں کو شحنی سے م یع ک نا پ ھا کے کونی دادو کو یہ ب ناۓ۔۔۔ وہ اب نا سارا
کام فون نا لپ ناپ کی ذر یعے ہی کرنا حجاب کی زم نداری اس پر پھی ساپھ انک مالزمہ پھی
رکھوانی پھی اپراز دو نل پھی یظروں سے اوچ ھل ہونا ل نکن وہ مالزمہ نہیں۔۔ وہ اسکے چھونے
مونے کاموں میں خود اسکی مدد کرنا ا نبے ہاپھوں سے ک ھانا کھال نا۔۔ کبھی کبھی حجاب سے
کونی کام یہ ہونا تو ابنی نےیسی پر رونے لگنی انک دقع کپ کچن میں رک ھنے گنی تو سڑتوں سے
ثیر پھسل گ نا ل نکن حجاب کی فسمت پھی نا دعابیں پھی جس نے اسے سبب ھاال اور گرنے
ب
گرنے وہ سیڑی پر آ ببھی اپراز اسے جب نا م یع کرنا وہ اب نا خود کو کاموں میں مصروف رک ھنی کبھی
ببب ھے بب ب ھے کیڑے یہ کرنی کبھی اپھ کے خود پریس کرنے لگنی اور انک دن تو اسکی الپروانی اور
صدی طب یعت پر اپراز نے اسے خوب س نانا۔۔
” نمہیں م یع ک نا ہے یہ؟؟؟ سبنی ک نوں نہیں ہو ناگل ہوں خو پھونک نا رہ نا ہوں دنکھو اب
کبنی جلن ہو رہی ہے۔۔ “ وہ بب ب ھے بب ب ھے تور ہو رہی پھی اپراز نہانے گ نا پ ھا ببھی اپھ کے
حجاب نے ڈسب نگ کرنی مالزمہ کو روم سے پ ھیجا اور خود بب نل صاف کرنے لگی۔ وہاں رک ھی گرم
جانے اسکے وہم و گمان میں پھی نا پھی۔۔۔ مالزمہ نے ب نانا پھی پ ھا ل نکن حجاب کے دماغ
سے یہ نات یکل جکی پھی ببھی بب نل صاف کرنے گرم جانے اسکے ہاپھ پر گری اور اپراز نے
اسکے ساپھ ساپھ مالزمہ کی پھی اچھی جاصی کالس لی یس بب سے مالزمہ پھی خوف سے اسے
کونی کام کرنے نہیں د بنی جاہے وہ اس پر ع ّصہ کرے مالزمہ کان نہیں دھرنی۔ وہ آگر
188
ڈابب نا ع ّصہ کرنا تو اسکے ا چھے کے لنے کرنا جسے حجاب جان کر پھی انجان ببنی۔ حجاب اشی
زندگی میں خود کو قٹ کرنا جاہنی پھی ک نوں کے دور دور نک اسے ام ند کی کونی کرن یظر یہ
آنی۔۔۔
ہر سام اپراز اسے ناس نبے نارک میں لے جا نا جہاں وہ اسکا ہاپھ نکڑ کے اسے زندگی کی
خویصورت م یظر کو محسوس کرنے کا کہ نا۔۔۔ جالف معمول آج پھی وہ گھو منے آنے پھے خب
انک غورت کے ر نمارکس سن کر حجاب کا جہرہ سرخ پڑ گ نا۔۔۔۔
” ب نوب یفل ک نل شی کب نی مح نت ہے دوتوں میں کے جلنے ہوے پھی انک دوسرے کا ہاپھ
پ ھاما ہوا ہے اور تم ہاپھ نکڑنا تو دور جلنے پھی ا نبے قاصلے سے ہو جیسے میں نمہارے اوپر گر
جاؤنگی۔۔۔ “
آس پ ھری یظروں سے انہیں دنک ھنے اس غورت نے ا نبے سوہر سے کہا۔ وہ غورت خود اچھی
جاصی نہلوان پھی ج نکے اسکے سوہر کی جسمات ایسی پھی جیسے روز گلوکوز کی تونل خڑنی ہو ب نال
دنال سنوالی رنگت۔۔۔
” انکخولی مبم میری ب نوی نہت مونی ہوگنی ہے ،آئ ڈوبٹ النک ق نٹ وومیس اشی لنے روز واک
کرانے ال نا ہوں اور یہ ہاپھ اس لنے نکڑا ہے کے پ ھاگ یہ جانے۔۔۔ “ حجاب نے منہ موڑ
کر ساپھ ک ھڑے اپراز کو شحت گھوری سے توازا ج نکے اپراز کے ہوب نوں کی گہری ہونی مسکراہٹ
اس غورت کو زہر لگی آس ناس لوگ یہ ہونے تو اچھی ُدالنی کربیں اسکی۔ آخر خود ک ھانے کی
سوفین پ ھیں ج نکے سوہر کی صحت انکی پڑھنی صحت دنکھ کم ہو رہی پھی۔۔۔
189
ّ
” ناگل آدمی نمہیں تو ج نل مین ڈال نا جا ہنے ہماری مرصی جب نا ک ھابیں۔۔ “ وہ غورت عصے سے
اپراز کو گھورنی ہونی تولی۔۔ حجاب کا اس ندنمیزی پر نارا ہانی ہوگ نا۔۔
” انکسک نوذ می میرے سوہر نے آپ سے نمیز کے داپرے میں رہکر نات کی ہے اور جہاں نک
صحت کا یعلق ہے ایکا کیسرن مجھ سے ہے انہوں نے آپ کو کجھ نہیں کہا۔۔ “ حجاب
تو لنے پر آنی تو س نانی جلی گنی اپراز کا منہ کھال رہ گ نا آج سورج کہاں سے یکال پ ھا؟؟ حجاب
ناثیر اور اسکی ساب نڈ کہیں حجاب کے اندھے عم میں وہ نہرا تو نہیں ہوگ نا؟؟؟
” یہ کسکو دنکھ رہی ہے؟؟ “ اس غورت نے حجاب کو دنک ھنے کہا خو کہہ تو اسکو رہی پھی
یظریں نجانے کہاں پ ھیں؟؟ حجاب نے اس سوال پر مبھی ببیچ لی۔۔
” میرے کان سہی ہیں مطلب۔۔۔ “ اپراز نے انک سکون پ ھرا سایس جارج ک نا پ ھر شخویسن
پر غور کرنے مسکراہٹ خود نا خود اسکے ہوب نوں کو چھو گی خو حجاب ناثیر کی ع نابت سے
پھی۔۔۔۔
گ ل چ ی مج م ھ کن
ب ی
” د یں یں مزاق کر رہا پ ھا!!! ھے غرف صرف نوی کے منہ سے ا ھی نی ہے لوگوں
کا ک نا ہے آج یغریف کر رہے ہیں کل گال ناں دیں گنے جیسے اپھی نےوجہ آپ نے توری
نات سنے ہمیں س نانا خیر آپ ابنی ب ناری تو ہیں دوسروں کی یہ س نا کریں زندگی ہے انخوانے
کریں ل نکن جد سے زنادہ مفدار ہر خیز کی زہر ہے۔۔ ہللا جاقظ جل نا ہوں۔۔۔جلیں نےنی۔۔ “
وہ انہیں خیران پریسان چھوڑ کے حجاب کا ہاپھ نکڑ کے آگے یکل آنا۔۔
” ک نا پ ھا یہ سب؟؟ “ اسکے ساپھ جلنے حجاب نے سرد لہچے میں توچ ھا۔۔
” کہا یہ یغریف صرف آپ کے منہ سے دل پر لگنی ہے۔۔ “
190
وہ اسکی طرف چ ھکنے ہوے رازداری سے توال
ّ
” یہ میرے سوال کا خواب نہیں۔۔ “ لہجہ میں اپھی پھی ہلکی سے عصے کی رمک پھی۔۔۔
” تم ابنی ُخپ رہنی ہو کے میں پریسان ہوجا نا ہوں نجانے ک نا سوجنی رہنی ہو دن پ ھر؟؟ میں
آج کل جاہ کر پھی پڑھ نہیں نا نا نمہارے ذہن کو۔۔ “ اپراز کا اداس لہجہ حجاب کو سرم ندہ
کر گ نا وہ سر چ ھکانے نےیسی سے ا نبے آیسوؤں کو رو کنے میں ہلکان ہو رہی پھی۔۔۔
” ب۔۔۔۔یس مج۔۔۔۔مج ھے لگ نا تم وقت اور بیسا قصول صا یع کر رہے ہو مج ھے ام ند
ھ کنہ ن
ھ
ک۔۔۔کی کو۔۔۔۔کونی۔۔۔ک۔۔۔کرن یں د نی۔۔ “ آیسوؤں گالوں سے لڑ ک پڑے
اپراز اسے ابنی طرف ک ھبیح نا ناس ر کھے ببیچ نک لے آنا جہاں اردگرد موخود خویصورت پھولوں اور
سیزے نے اس جگہ کو چ ھنا رک ھا پ ھا۔
اپراز نے اسے ببیچ پر ببب ھانا اور خود گ ھب نوں کے نل اسکے ناس ببب ھا۔۔۔
” حجاب ڈوبٹ۔۔۔ “ اسکے نہنے آیسار کو دنکھ کر وہ خود کو نےیس سا محسوس کرنے لگا۔۔۔
” میں نہیں رونی خود رونا آ نا۔۔۔ “ رو کر کہنے مزند وہ ہجک ناں ل نکر رودی۔۔اپراز کو اسکی ادا پر
ہیسی آرہی پھی یہ اسکی پرانی عادت پھی ہمیشہ سیح ندہ موفوں پر اسے ہیسی آنی۔۔۔
ُ پ ت ُ
” حجاب ماتوشی کفر ہے ناام ند ھی م اس سے ہو رہی ہو جس نے اس ظرناک ا کش نڈبٹ
ن ح
سے نمہاری جان نجانی نمہیں خیرانگی نہیں ہونی حجاب نم ھارے جسم پر انک خراش نک نہیں
ن
آنی صرف آ ک ھیں؟؟؟ ۔۔ “ اپراز کے کہنے پر حجاب کے نہنے آیسوؤں رک گنے یہ شچ پ ھا اسے
ہاپھوں نازوں پر کہیں پھی خوٹ نہیں لگی پھی ہلکا درد پ ھا سروع سروع میں اب وہ پھی
191
نہیں۔۔ یہ نات کبھی اسکے دماغ میں ک نوں نہیں آنی؟؟؟ نےاجب نار حجاب کے ہاپھ ا نبے
جسم پر خوٹ ب نو لنے میں لگ گنے۔۔۔
” مج ھے کونی خراش ک نوں نہیں آنی؟؟ “ اسکے ہوب نوں کی پڑپڑاہٹ سن کر اپراز نے اسکے
دوتوں ہاپھ پ ھامے۔۔۔
” ساند وہ نمہیں وہ دک ھانا جاہ نا پ ھا خو تم کھلی آنکھوں سے یہ دنکھ سکی۔۔۔ “ وہ اسکی آنکھوں
میں دنک ھنا اسکے کاتوں نک وہ شچ نہیجا رہا پ ھا جس سے وہ انجان یہ پھی۔۔ یس راسنہ لم نا پ ھا
ببھی سمح نے میں وقت جال گ نا۔۔۔ اور اس تورے عرصے میں جس ایسان کو اس نے توڑا پ ھا
آج وہی اسکی رہبمانی کر رہا پ ھا کب نا فرق پ ھا کبھی وہ پھی اشی طرح اسے گاب نڈ کر سکنی پھی
چ س
ل نکن عرور کی بنی نے اس سے سو جنے ھے کی الب نت ین لی۔۔۔ وہ ا نبے ہا ھوں کو
پ ھ ص ب حم
آیس میں رگڑ کر خود میں ہمت چمع کر رہی پھی۔۔۔
” میں نہت ُپری ہوں میں۔۔۔ نجانے ک نوں میں ایسی ین گنی نانچ سال کی نجی یہ پھی میں
ت ُ
پ ھر میری وہ صد انا عرور ب ناہ کر دنا اس نے ھے۔۔۔۔۔ م لیز ھے عاف کردو یں نے
م م مج ن مج
نمہیں ہر نار علط راہ کا ابیجاب کرانا کاش نم ھاری اس بنی راہ کی وجہ میں بب نی۔۔۔۔ نلیز مج ھے
معاف کردو۔۔“ اور آج سب سے زنادہ یکل یف اس ایسان کو ہو رہی پھی جس نے خود سے
عہد ک نا پ ھا اب ثیر پھی پڑے تو معاف نہیں کرویگا۔۔۔۔
” نہیں یہ تم پری ہو یہ میں تم سے حفا ہوں خو معافی مانگ رہی۔۔ تم ابنی اہم نت میری
زندگی میں جان جاتوں تو ابنی فسمت پر رسک کرو۔۔۔“ وہ اسکے نہنے آیسووں صاف کرنا مح نت
192
پ ھرے لہچے میں توال جسکی نلکیں یہ نات سب نے ہی لرزنے لگیں حجاب کی سرم و ج نا تو اسے
ن
دتوایہ کرنی پھی آخر کہاں اس نے ا نبے سرکل میں سرم و ج نا د کھی پھی؟؟؟
” خیر چھوڑو ادھر دنکھو “ پھوری سے نکڑ کے اپراز نے اسکا جہرہ اونجا ک نا۔۔
” اب تم یہ رو گی یہ قصول سوخو کی یس مجھ سے نابیں کروگی خب کونی سوچ آنی مجھ سے
سنیر کروگی تم کل کو نالش کرنی پ ھرنی رہوگی سام ہوجاے گی اور آج کا دن پھی جال جانے
ُ
گا اسلنے خو جیسا ہے جیسے جل رہا جلنے دو ک نوں کے نمہارا مفدر اس نے لک ھا ہے خو بب پھی
نمہارے ساپھ پ ھا خب تم اس حظرناک انکش نڈبٹ سے گزریں پ ھیں۔۔ ہر راہ ہر میزل میں وہ
نمہارے ساپھ ہوگا۔۔۔ “
” تم مج ھے چھوڑ تو نہیں دوگے آگر اب لوگ کہیں کے نمہاری ب نوی۔۔۔ “ اپراز کے الفاظ جہاں
اسے سکون نحش رہے پھے وہیں دل میں چ ھنا انک خور سا سوال اسے ہزاروں سوخوں کے گرد
دفن کررہا پ ھا۔۔۔۔
” حجاب میں نے لوگوں کا سوجا ہونا تو آج تم میری ب نوی یہ ہونی وہ تو بب پھی یہ خوش پھے
ن
خب انل نٹ کالس میں انک حجانی لڑکی د کھی بب پھی یہ خوش پھے خب میں نے کلب چھوڑ
کر مسجد جانا سروع ک نا وہ میرے سگے ہونے نا میرے ساپھ مجلص ہونے تو مج ھے بب رو کنے
خب نہلی نار سراب نی پھی۔۔۔ میں نے عرصہ ہوا لوگوں کی پروا کرنا چھوڑدی وہ کسی جال
میں خوش نہیں تم اپ ھیں سوج نا چھوڑ دو پ ھر زندگی آسان لگے گی۔۔اور انک نات ناد رک ھنا ہللا
کسی کو اسکی ہمت اور پرداست سے زنادہ نہیں آزما نا ل نکن ایسان وہاں سے آزمانا سروع کرنا
193
ہے جہاں ہمت اور پرداست کی جد ہونی ہے۔۔۔۔ اب روگی تو نہیں؟؟ “ حجاب نے تم
آنکھوں سے مسکرانے ہوے یفی میں سر ہالنا۔۔۔
” دبیس النک مانے نےنی “ وہ اسکے یفاب میں چ ھنے گال پر ہلکی سے ج نکی کا نبے ہوے توال
” ب نا ہے تم رونے ہوے ابنی ک نوٹ لگنی ہوکے سمجھ نہیں آ نا نمہیں خپ کراوں نا انک اور
لگاؤں “ حجاب خو آیسوؤں تونجھ رہی پھی اپراز کی نات پر اسے ُمکا مارا اور اس نے پھی اس
دقع ڈھ نانی سے ک ندھا آگے کرنے ہوے حجاب کو تورا موقع دنا۔۔۔ حجاب اسکی خرکت پر منہ
پ ھیر کے بببھ گنی ” نات یہ کرنا اب “ اسے صاف خواب دنکر وہ منہ پ ھال کر بببھ گنی۔۔
” توں ہم سے نات یہ کر کے خو آپ قہر ڈھا رہے ہو ناراصگی ہے نا ابنی اہم نت ب نا رہے
ہو؟؟؟ “
حجاب اس سے لقظوں میں کبھی ج نت نہیں سکنی اسے لنے جانے کے لنے اپھ ک ھڑی ہونی
ل نکن ناراصگی قاتم پھی۔۔۔
” ہاپھ تو دو کہیں گھم گ ئیں تو میرا ک نا ہوگا؟؟ “
” حجھوڑے “ حجاب نے ہاپھ آگے ک نا جسے اپراز نے مصنوطی سے پ ھام ل نا۔۔
” صرف نمہارے لنے ہوں۔۔۔۔ “ اپراز کی اس دھیرے سے کی گنی سر گوشی پر حجاب کے
لب نہلی نار مسکراے۔ زندگی نہت جسین ہے آگر من جاہا ہمشفر ساپھ ہے تو۔۔۔۔۔
” حجاب ل یفٹ۔۔ “
” مجھ سے نہیں ہو رہا “ آج مہوش ا نبے نخوں کے ساپھ حجاب سے ملنے آنی پھی ببھی ان
سب کا ناتوں ناتوں میں پ ھرو نال ک ھنلنے کا نلین ب نا حجاب نے صاف م یع ک نا اور ہونا ک نا پ ھا
194
اسکی نا نے اپراز کو اس کمزوری کا شحنی سے اجساس دالنا اب انک گ ھبنے سے وہ اسے الگ
الگ مو نم ئیس ب نا کر اسے نال کیچ کرنا س نک ھا رہا پ ھا ل نکن حجاب نے انک کیچ نک نہیں
نکڑا۔۔۔
” نلیز پرانے کرو ہوگا “ اپراز کا پ ھروشہ حجاب کو رونے پر مح نور کر رہا پ ھا۔۔ انک ببم میں پرب نا
اجیسام اور مہوش پھے ج نکے دوسری ببم میں حجاب اور اپراز۔۔
ّ
” مجھ سے شچ میں نہیں ہوگا “ حجاب نے عصے سے نال پ ھب نکی جسے مہوش نے کیچ کرل نا اور
وہیں سے دونارہ نال پ ھنکی ببھی اپراز کی جیخ نل ند ہونی۔۔۔۔
” حجاب ہاپھ پ ھنال کر یبچے چ ھکو “ اپراز کے کہے مطاتق ڈر کے مارے حجاب نے ایسا ہی ک نا
اور۔۔۔ اور زور سے نال آکر اسکے ہاپھوں میں آن پ ھری
” ہرا۔۔۔۔۔۔ “ اپراز ج یح نا ہوا اپ ھا اور پ ھاگ نا ہوا حجاب کے ناس آکر اسے ناہوں میں اپ ھانے
اوپر اوچ ھاال۔۔۔
” آ “ حجاب خو نہلے ہی ک یچ نکڑنے پر خیران پھی اس عمل پر توکھال گنی اور اوپر سے مہوش کی
ن
موخودگی ناد آنے ہی وہ آ ک ھیں شحنی سے میچ گنی۔۔۔
” پ ھانی حجاب کا ہارٹ ق نل ہوجانا یبچے ا ناریں۔۔۔ “
مہوش کی ہیسی پر حجاب نے اپراز کی سرٹ شحنی سے دتوخی جیسے یہ اپراز کی گردن ہو۔۔۔
” ظالما خوشی کا اظہار پ ھا۔۔۔ “ اپراز نے اسکی سرٹ والی خرکت پر خوٹ کرنے کہا
195
” ڈنڈ ویس مور۔۔ “ اجیسام کی آواز نے دوتوں کو خویکانا اپراز جہاں اس فرمایش پر مسکرانا وہیں
حجاب نے اجیسام کو دھمکی دی ک نوں کے حجاب کو ب نا پ ھا جس کام سے م یع کرو اپراز وہی
کرنا۔۔
” مار ک ھاتوگے خپ رہو “ حجاب نے دابت بیشنی اجیسام کو کہا۔۔
” سنور۔۔۔ “ اپراز ڈھ نانی سے اپھی پھی مسکرا رہا پ ھا
ج
” نہیں۔۔۔ “ حجاب یح نی رہی ل نکن اپراز نے سب نا کہاں پ ھا؟؟ انک نار پ ھر اسے اوپر اوچ ھاال
ل نکن حجاب اب اسکی موخودگی میں ڈرنی نہیں پھی یہ اس اندھیرے سے خوف آ نا یہ سیڑتوں
سے گرنے کا خوف ہے یہ گرم جانے لگنے کا خوف اب ین د نک ھے وہ اجب ناط کرنی پھی ہر خیز
چھو کر محسوس کرنی پھی کو اپراز نے اسے سک ھانا پ ھا سمج ھانا پ ھا اور اب تو اسکا سایہ اسکا سوہر
ہمیشہ اسکے ساپھ رہ نا۔۔ ک ھانا نک خود یکال کر اسے د بنا۔۔ نخوں کے چھونے کام ب نگ ب نار
کرنا توب یفارم پریس کروانا سب وہ خود نگرانی میں کروا نا۔ حجاب کو یقین پ ھا لمجہ لمجہ اسکا خو ان
بین دتوں میں شحت اذ بت میں گزرا وہ اب انک سہارا ناکر آگے کی زندگی کا سفر نہیرین کرد یگا
اسے یقین ہے اپراز ج نات کی مح نت پر اور اس انک ہف نے میں یہ یقین کجھ اور مصنوط
ہوگ نا۔۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
196
” اے میرے مہرنان تو ہی عالج ہے میری ہر اداشی کا۔۔ مج ھے نہیں ب نا پ ھا سب اب نا آسان
ُ ُ
ہے میں کبھی ثیرے ناس ا نبے گرز سے نہیں آنا یس ڈر سے آنا۔ اس دن اسکے افرا نے
ُ
میری روح کو فرار دنا ہے۔ کب نا پڑنا پ ھا کب نا نےیس پ ھا اس وقت۔۔۔ ناقدری رنح نکسن ہر نار
ک پ ن ل ھ پ ُ
ن
صرف اسے کے کرانے سے گرا ہوں کن ثیری ا ک ھوکر نے ایسا ھڑا ک نا ہے کے
ایسان کوشش کرنا رہا ہے ل نکن میں نہیں گرا آخر کونی ک نا یگاڑ سکنا ہے ؟؟؟ میری فسمت
س م ہ ن کل
ہی اس نے ھی ہے جشکا کونی کجھ یں یگاڑ سک نا۔۔۔ یں نے انک جہاں الکر ا کے قدموں
میں رک ھا ل نکن وہ یگلی نہیں میں پڑ بنا پ ھا نےیسی کی یصوپر ب نا پ ھرنا پ ھا ل نکن ققط انک شجدہ
ُ
انک شجدے نے اسے میری سوخوں کا مرکز ب نا دنا ک نا زندگی ابنی آسان ہے ثیرے ساپھ؟؟
میں پ ھنک نا رہا یہ جانے یعیر کے تو تو اس دل میں رہکر میری رہبمانی کرنا رہا ہے۔۔۔۔۔ آج
پھی مج ھے نجا لے اب ڈرنا ہوں دل دک ھانے سے انک انک کا انجام ابنی ان گہ یگار آنکھوں سے
دنک ھا ہے میری انک علطی نے ثیرے ب ندے سے وہ بب نانی چ ھین لی اور شچ تو یہ ہے میں۔۔۔
ج م ع م ی س ُ
ا کے عیر ادھورا ہوں میری دب نا ادھوری ہے یں نے ثیری دی راہ پر ل ک نا ہے الل رسنہ
ُ
ب نانا ہے ابنی ب نوی سے ناک مح نت کی ہے میں نے۔۔ اسکے آنے کے یعد انک گ ندی یظر نک
کہ ُ
نہیں اپ ھانی وہ پھی راز ہے میری بنی زندگی کا کہیں یہ یں ا کی ناتوں نے ھی میرے اندر
پ س
چ
کے سونے ایسان کو ھیجھوڑا ہے۔۔۔۔ اب ققط انک عرض ہے۔۔۔۔۔۔ “ لب ساکت
ہوگے اور وہ خو خود پر کنیرول کنے ببب ھا پ ھا نک ھر گ نا دعا کے لنے ا پھے ہاپھ گر گنے وہ شجدے
میں جا چ ھکا اور۔۔۔۔۔۔
اور پ ھر میں نے رو رو کر دعا کی
197
اسے تواز کر مجھ سے چ ھین لب نا
میری یسل کی امین ہے وہ
میری روح کا حصہ ہے
دب نا کی وہ واجد غورت ہے جس نے اعب نار دنا ہے مج ھے۔۔۔۔۔
ُ
اسکے یعد یہ نہلے کسی نے آنا ہے یہ آنے گی۔۔۔۔
س نا ہے شجدے میں ایسان ہللا کے فربب ہونا ہے نہی وجہ ہے میرے ش جدے ظونل ہونے
گنے “
آج پھی وہ انک ہی توزیسن میں بب ب ھا دب نا جہاں سے نےخیر ا نبے رب کی نارگاہ میں چ ھکا ہوا
پ ھا۔۔۔۔۔۔
ن
کجھ دپر یعد وہ اپ ھا اور سرخ آ ک ھیں لنے مسجد سے ناہر آگ نا انک بنی ام ند کے ساپھ۔۔ یس
اعب نار پ ھا ،یقین پ ھا ا نبے ہللا پر۔۔۔۔
انک سم ندر ہے خو میری قاتو میں ہے
اور انک قظرہ ہے خو مجھ سے سبمب ھاال نہیں جا نا
ی س ُ
انک وقت پ ھا خو میں نے ا کے عیر گزارا پ ھا
اک لمجہ ہے خو مجھ سے گزارا نہیں جا نا۔۔
ُ
کورنڈور کے جکر لگانے اسکی جالت کسی نےیس پ ھڑپ ھڑانے پرندے کی طرح پھی خو پر ہونے
ہوے پھی اڑھ نہیں سک نا پ ھا۔۔۔ یہ جان پھی یہ را سنے کی خیر یس اوڑ ھنے کے لنے پ ھڑپ ھڑا
رہا پ ھا۔۔
198
وہ پھی کسی نےیس پرندنے کی طرح پ ھڑپ ھڑا نا ہوا نےجبنی سے نہاں سے وہاں جکر لگانے
ُ
اسے ہی سوچ رہا پ ھا کب نا ڈری ہونی پھی وہ صیح سےاندر نک نہیں جا رہی پ ھی۔۔۔۔
مج م کن ب ہ ن ن حن ہ ک ل ھ کن
” وہ میری آ یں یکا یں گے یہ؟؟ یں ا کسن تو یں لگا یں گنے آ ھوں یں۔۔۔ ھے
س
نہیں جانا نلیز مج ھے نہیں کرانا۔۔۔ میں۔۔۔ ا یسے۔۔۔سہی ہوں۔۔۔ اب پھو۔۔۔پھوڑا مج ھنے
پھی لگی ہوں می۔۔ میں رہ۔۔ لونگی۔۔۔ “ اپراز کے کاتوں میں حجاب کے الفاظ گونج رہے
پھے۔۔ وہ اسکا ہاپھ شحنی سے نکڑے رو رہی پھی اسے ناہر جانے نہیں دے رہی پھی۔۔۔۔
” حجاب مج ھے کسی سے ام ند نہیں ڈاکیر سے پھی نہیں یس یقین ہے ،ام ند ہے تو ا نبے ہللا
سے نمہیں پ ھنک ہونا ہے اجیسام اور پرب نا کے لنے میرے لنے۔۔ اپ ھیں ابنی ہیسی مسکرانی
دب نا سے آس نا کرانی اب نی وہی م ّما جا ہنے خو انکی ہر وقت حفاظت کرنی ہے۔۔۔ نلیز حجاب رونا
نہیں۔۔۔ تم اب نا نہیں میرا یقصان کر رہی ہو میں ساری زندگی اس گلٹ میں سڑنا رہویگا۔۔۔
“ اپراز نے اسکے آیسوؤں تونج ھنے ہوے ہاپھوں کے ب نالے میں اسکا جہرہ پ ھاما اور لب اسکی
بیسانی پر ر کھے۔۔۔۔ کبنی ہی دپر وہ اسکے ک ندھے پر سر ر کھے رونی رہی۔۔۔
اپھی پھی اسے حجاب کا لمس ا نبے ک ندھے پر محسوس ہوا نےساخنہ ہاپھ وہاں آکر پ ھر سا
گ نا۔۔۔۔ وہ جب نا سمب ب ھال لے خود کو۔۔ ل نکن یہ ڈر اسکے دماغ سے نہیں جا رہا پ ھا ڈاکیر کی وہ
آخری نات نار نار اسکے ذہن میں ہبھوڑے کی ماب ند لگا رہی پھی جسے جا نبے ہوے پھی اپراز
آپریسن سے یہ رکا۔۔۔
199
ُ
” نہت توسب نلنیز ہیں جس طرح عام دوانی پھی کونی یہ کونی ساب نڈ اق نکٹ چھوڑنی ہے اشی
طرح یہ آپریسن پھی حظرناک ہے کجھ پھی ہو سک نا ہے مس حجاب کی آبیساب نڈ ونک ہو سکنی
ہے ہوسک نا ہے وہ دنک ھنے لگیں ل نکن یہ پھی ہے کے مبموری لوس ہوجانے۔۔۔ نلرڈ ونچن
یعنی دھ ندال عکس د کھے ل نکن جدا کی مرصی رہی تو ساری زندگی وہ نہلے کی طرح گزار سکنی ہیں۔۔
اور انک نات مسیر ج نات ہمارا کام ہے مریض کی قبملی کو آگاہ کرنا دماغ آپ کے جسم کا وہ
حصہ ہے خو آپ کی تورے جسم کو کنیرول کرنا ہے اگر۔۔۔ کونی پھی وین کو دونارہ حظرہ نہیجا
تو مے نی آپ کی ب نوی۔۔۔۔ اس ئب نل یہ رہ سکیں۔۔ ل نکن یہ نہت کم کیسز میں ہونا یہ کے
پراپر کونی مشکل سے دو پرسنٹ کیسز میں یہ دنک ھا گ نا ہے۔۔
م ُ ھ کن
میرے کرب نےیسی کی اب نہا د یں وہ میری شہ رگ سے فربب ہے اور یں اس کی اذ بت
ُ
کو محسوس نک نہیں کرسک نا جس پر گزری ہے وہی اس یعمت کی کمی محسوس کر سک نا
ہے۔۔۔ اسکو رونا ہوا دنک ھا ہے ،،،نےیس ب نا دنک ھا ہے خب وہ سیڑھ نوں سے گری ۔۔۔ جلنے
ن پ ُ ُ
جلنے خب کانچ ا کے ثیر یں ج نا۔۔ خب یش ندندہ لوازمات ہونے ہوے ھی وہ اپ ھا یں
ہ م س
سکنی۔۔۔ اب نا ہاپھ جالنی گ ھب نوں میری موخودگی یہ محسوس کر کے رونی رہنی۔۔۔۔ یہ صروری
ط م ن م ُ
پ ھا۔۔ یں اسے کام ناب د ک ھنا جاہ نا ہوں زندگی کی ہر راہ یں ہر طیز و عنہ سے نجانا جاہ نا
ہوں وہ کہنی ہے دب نا کی قکر نہیں ل نکن حف یفت میں انہی کی سوچ کو وہ ابنی سوخوں میں آناد
ُ
کنے ہوے ہے۔۔۔۔ وہ میری طرح نہیں اپھی وقت ہے اسکی سوچ میری سوچ انک ہونے
ن ن گ ُ
میں سب انک دم سے نہیں ہونا ل نکن۔۔۔ دب نا کی سوچ اسے ل گی اور ہی سوچ ھے
مج ل ی
یگل رہی ہے۔۔۔۔ اے میرے موال میں قفیر ین کر آنا ہوں ثیری درنار میں۔۔ میرے
200
ُ
مغصوم نخوں کی سن لے اسے لے جیسا کردے۔۔۔۔ یس تو ہی کر ک نا۔۔۔۔تو ہی
س ہن
کرسک نا۔۔۔۔۔ “ دتوار سے ب نک لگانے وہ ک ھڑا پ ھا آنے جانے لوگ انک یظر اسے دنک ھنے جسکی
ل نوں کی ج ئیش کسی ا نبے کے لنے دعاگو پھی۔۔۔
ل ک ھ کن
” ڈنڈ۔۔۔ “ اجیسام کی آواز سب نے ہی اس نے دھیرے سے آ یں ھو یں۔۔۔۔
” ول مما اب نل تو شی آگین؟؟ “
” یس۔۔۔ “ اپراز نے چ ھک کر شحنی سے اسے خود میں پ ھبیجا۔۔
اس سوال کا خواب تو اسکے ناس پھی نہیں پ ھا یس ام ند ہی پھی جس پر وہ قاتم پ ھا۔ پرب نا
ا نبے نانا نانی کے ناس پھی ل نکن اجیسام کو اپراز ا نبے ساپھ دبنی لے آنا ک نوں کے اجیسام
حجاب کی نل پ ھر کی کمی محسوس کر کے آج کل نجانے ک نوں چھونی چھونی ناتوں پر رونے لگا
جا نا اور یہ بب سے پ ھا خب سے اپراز نے دوتوں کو ماں کی ک نڈیسن سے آگاہ ک نا پ ھا۔۔۔۔
” مسیر ج نات۔۔۔ کونگریس مین آپریسن کام ناب رہا۔۔۔ “
ثیزی سے ڈاکیر اب نا کوٹ ہاپھ میں لنے ناہر آنے اور اپراز کے کاتوں میں زندگی کی توند
س نانی۔۔۔
” ڈاکیر حجاب۔۔۔ وہ کیسی ہے؟؟؟ “ اجیسام کو وہیں چھوڑے وہ نےنانی سے ڈاکیر سے
توچھ کر اندر پڑ ھنے لگا کے ڈاکیر کی نات پر اسے رک نا پڑا۔۔
” شی از قاین ل نکن اپھی ہی اسکا بیسٹ ک نا ہے اسے آرام کی صرورت ہے انک دو گ ھب نے نک
ڈسیرب یہ کریں تو نہیر ہے۔۔ “
ڈاکیر نے اپراز کی خرکت دنک ھنے ہوے کہا خو اندر جانے کے لنے نےناب پ ھا۔۔
201
” پ ھنک تو ڈاکیر۔۔۔۔ تو سنوڈ مانے الیف۔۔۔ “ اپراز کو ابنی علطی کا اجساس ہوا تو اس نے
ڈاکیر کا سکریہ ادا ک نا۔۔ ساپھ اندر جانے کا ارادہ پھی پرک کردنا۔۔
” مسیر ج نات۔۔۔ یہ آگے جل کر ب نا لگے گا خب آپ دوتوں اس کام ناب آپریسن کی قدر
کریں گنے۔۔۔ مسز اپراز کو میں خود ھدابت دویگا کس خیز کا اسیعمال انکی آنکھوں کی بب نانی پر
وایس اق نکٹ کر سک نا ہے۔۔ میری مح نت چھ ماہ یعد ب نا لگے گی خب آپ وایس اپ ھیں ج نک
اپ کے لنے البیں گنے۔۔۔ “ ڈاکیر نے مسکرانے ہوے خود کو ہر الزام سے پری ک نا اپراز
کے ہوبٹ نہلی دقع اس سریس ک نڈیسن میں مسکراے پھے۔ اپراز ڈاکیر کے جانے کے یعد
اجیسام کو ل نکر وہیں بب یچ پر بببھ گ نا اور ناکش نان کال کر کے سب کو یہ گڈ ب نوز دی۔۔۔
☆☆.............☆.............
” کاش وہ کہیں سے میرے سا منے آجانے۔۔ میری یہ نےجبنی میرا سکون وایس لونا دے۔۔
یس معافی دے دے۔۔ “
لقظ نا لقظ سب نا وہ دھیرے دھیرے قدم اپ ھا نا اسکے سا منے آن ک ھڑا ہوا۔ ب نہانی کی ب ناس ان
آنکھوں سے پ ھجا نا وہ نک نک اسے دنکھ رہا پ ھا ج نکے حجاب ساکت یظروں سے ان سرخ آنکھوں
کو دنکھ رہی پھی خو اسکی نےجبنی کا لمجہ لمجہ ب نان کر رہی پ ھیں۔۔۔۔
” مج ھے اپھی پھی یقین نہیں آرہا۔۔ “ ساکت ل نوں نے ج ئیش کی اپراز نے نلک نک نا چ ھ یکانی
َ
ساند اپھی پھی اس بب نانی کا یقین یہ پ ھا یقین نے یقبنی کے عالم میں کھونا کھونا سا وہ توال
202
” کرلو۔۔ “ نک نک اسے د نک ھے وہ سیح ندہ لہچے میں گونا ہوا حجاب کو اسکی یظریں اور لہجہ عح نب
سا لگا۔۔
” اپراز۔۔۔ “ حجاب کے لہجہ میں نخوں کی شی مغصوم نت در آنی اپراز کا آج اسے وہی روپ
دکھ رہا پ ھا جس نے اسکی گردن کو جافو شی کاب نا جاہا پ ھا۔۔۔
” نہلی دقع نام ل نا اور ا یسے مو قعے پر ل نا جہاں میں کونی مح نت پ ھری سر گوشی پھی نہیں کر
سک نا۔۔۔“ وہ ب نڈ پر دوتوں نازو دابیں نابیں رکھ کے اسکی طرف چ ھک نا ہوا سیح ندگی سے توال حجاب
ُ
کو وہ آج پریسان کر رہا پ ھا۔۔۔ ل نکن اس سے زنادہ وہ جہرہ۔۔۔ خو ب ند آنکھوں اور ک ھلنے کے یعد
اسکے ذہن پر ایسا اپر کر گ نا کے سایس لب نا نک گ ناہ لگ رہا پ ھا۔۔۔
” میں۔۔۔ میں۔۔نہت ڈر۔۔۔گنی۔۔ پھی۔۔۔ اپراز نہت۔۔۔ مج ھے اس شخص کی جاموشی ک ھا
ُ
گنی۔۔ میں۔۔۔ نے کبھی ایسان کی جاموشی محسوس یہ کی یہ اسکی کی مج ھے نہیں ب نا پ ھا انک
ایسا ظوقان آنے گا خو سر نا نا مج ھے ندل د یگا مج ھے۔۔۔ “
ہ ن ن ل س ن س ھ کن
ک
اپراز آ یں کوڑ کی اسے د ھنا ا کے ذہن کو پڑھ نا جاہ نا پ ھا کن یں۔۔۔ اسے افسوس اِ سکا
نہیں کسی اور کا پ ھا کون ہے وہ؟؟؟؟ ج نکے حجاب کی یظریں اپراز کی سرٹ پر پ ھیں وہ
کسی گہری سوچ میں گم پھی اسکے ہلنے لب اب ب ند ہو جکے پھے اسے خوپریہ کی وہ نات ناد آنی
انک دن کہا پ ھا ا سنے۔۔
ڈرو ہللا کی جاموشی سے۔۔۔
جہاں جہاں پر ثیری علطی ہے
ہر انک علطی گ نوا سکنا ہوں میں
203
خیر
خپ رہکر پھی
نج ھے ثیری اوقات دنک ھا سک نا ہوں۔۔۔“
اسے ناد ہے خوپریہ نے اسے آگاہ ک نا پ ھا ہر انجام پ ھگب نے کے لنے آگر آج وہ شخص انجام نک
نہیں نہیجا رہا تو کل ثیری نکڑ صرور ہوگی یظر ہر ب ندے پر رک ھنا ہے وہ ل نکن یس وقت وقت کی
ُ
نات ہے آج وقت ثیری ساپھ ہے کل اسکے ب ندے کے ساپھ ہوگا۔۔۔
خوپریہ کے الفاظ اسکے کاتوں میں گونج رہے پھے۔ نجانے کب اسکی تم آنکھوں نے یظر اپ ھا
کر اپراز کا دھ ندھال عکس محسوس ک نا اپھی تو یہ عکس صاف پ ھا پ ھر ک نوں وہ جہرہ آنکھوں کے
ب ت ھ کن
سا منے گزرنے ہی آ یں م ہوجا یں۔۔۔۔
ُ
” میں اسے کیسے ڈھونڈوں کیسے معافی مانگوں؟؟ “
س پ ب م س ُ ھ کن
اپراز کو د نی وہ خود شی پڑپڑاہی ک نا ا کی نددعا یں ا نی ظاقت ھی کے میرا کون نک وہ لے
گنی۔۔۔۔
ُ
” اجساس ہوگ نا یہ؟؟؟ انا توٹ گنی یہ؟ جانا اسکے ناس معافی مانگ نا۔ اب کونی ظاقت نمہیں
نمہارے را سنے سے پ ھ یکا نہیں سکنی۔۔۔ ل نکن حجاب ناثیر میرے انک سوال کا خواب د بنی
ُ
جانا نمہیں سب کی قکر ہے اسکی نہیں جس کو توڑ کر آگے پڑھ گ ئیں؟؟؟؟ “ وہ اسکی
ن
پھوڑی شحنی سے نکڑے سیح ندگی سے توال حجاب توری آ ک ھیں کھولے اسے نک رہی پھی نکدم
چ ھاؤں سے یکل کر وہ ببنی دھوپ میں کیسے آک ھڑی ہونی؟؟ اپراز کی ندلنی ک یف نت نے اسے
دھوپ میں الک ھڑا ک نا۔۔۔
204
” آخر پھی ہی کب میں ہی ناگل ب نا پ ھرنا ہوں۔۔ “
خود پر ہیش نا مذاق اڑا نا لہجہ اسکی ہیسی حجاب کو سدند ُپری لگی۔۔۔۔
” ایسا نہیں۔۔۔ “ حجاب پڑپ اپھی اپراز کا اجبنی لہجہ سن کر وہ کسی خوب سے ب ندار
ہونی۔۔۔
ُ
” سب سے نہلے نمہارا ہی اجساس ہوا پ ھا۔۔۔ اور اس دن سدند ہوا پ ھا خب۔۔ آفس میں۔۔۔
ُ
“ حجاب نے اسکی آنکھوں میں د نک ھے پرمی شی کہا اپراز کی سرخ آنکھوں کی سرخی اسکی نات
سن کر مزند پڑھ گنی۔۔۔
” پ ھاڑ میں گ نا آفس پ ھاڑ میں گنی دب نا میرا ب ناؤ۔۔ ک نوں رنح نکٹ ک نا؟؟ “ حجاب نے دوتوں
ہاپھ اسکے سب نے پر رکھ کے اسے خود شی دور دھک نال خو لمجہ لمجہ اب نا جہرہ اسکے جہرے کے فربب الکر
اسکے رہے سہے اوسان حطا کر رہا پ ھا۔۔
ن س
” علطی ہوگنی۔۔۔ “ ہمی ہونی خڑنا کی طرح وہ اسے خوف شی آ ک ھیں پ ھالنے دنکھ رہی
پھی۔۔۔ ساپھ پ ھا گنے کے جین پھی جاری پھی۔۔
” ایسی علطی ہونی ہی ک نوں؟؟ “ وہ جال اپ ھا اسکی دھاڑ سے حجاب توری جان شی کابپ اپ ھی
اسے خود شی دور کر کے وہ ثیر کی ثیزی شی اپھی اس سے نہلے کے وہ پ ھاگنی اپراز نے اسکا
نازو نکڑ ل نا۔۔۔۔
” تو نےنی میرے ساپھ یہ گبم نہیں۔۔ ب ناؤ ایسی علطی کی ہی ک نوں؟؟؟ “ ج نونی انداز میں
اسے دنک ھنا وہ حجاب کے اوسان حطا کر حکا پ ھا۔۔۔۔ اجانک حجاب کو لرزنے دنکھ اپراز کی
گرقت ڈھ نلی پڑھ گنی۔۔۔۔
205
” ب نا نہیں کیسے ہونی مج ھے خود کجھ نہیں ب نا۔۔ “ وہ ڈر سے پ ھر پ ھر کابپ رہی پھی اپراز کسی
پر پھی ع ّصہ کر سک نا ہے ،اسے ب ناہ و پرناد کر سک نا ہے ل نکن وہ حجاب ناثیر نہیں ہوسکنی یہ
یقین پ ھا حجاب کا مگر آج؟؟؟ حجاب انک انک قدم بیج ھے ہ نانی اسکی یظروں شی اوچ ھل ہونا
جاہنی پھی خو نےخودی کے عالم میں اسے نکے نجانے ک نا کرنے واال پ ھا؟؟
” کبھی اس آگ میں جلی ہو؟؟؟ “ سرخ آنکھوں سے اسے دنک ھنا وہ پ ھنڈے پ ھار لہچے میں
توال۔۔۔۔
” تم ناد دالؤ گنے تو میں نات نہیں کرونگی تم سے انک تو سرم ندہ ہوں اوپر سے؟؟ “ وہ پھی
ّ
عم ،عصے ،ڈر سے جال اپھی۔۔ ک نوں کے اپراز کے پڑ ھنے قدم اسے اس جار دتواری میں ق ند کر
رہے پھے۔۔ اجانک حجاب کے قدم بیج ھے دتوار ہونے کی وجہ سے رک گنے آیسوؤں کا پ ھندا
اسکے گلے میں آل یکا۔۔۔
” اس وقت ک نوں نہیں ہونی یہ سرم ندگی ؟؟ “ دابت بیشنے وہ گونا ہوا دابیں نابیں دتوار پر ہاپھ
ر کھے انک نار پ ھر وہ اسے ق ند کر حکا پ ھا۔۔۔
” اپراز۔۔۔ “ حجاب نے رچم ظلب یظروں سے اسے دنک ھنے اس رویہ کی وجہ توچ ھنی
جاہی۔۔۔۔۔
” میرے سوال کا خواب دو۔۔ “ اپراز نے زور سے ہاپھ دتوار پر دے مارا ” آ “ حجاب کی
اجانک جیخ یکلی ڈر کے مارے اس کا جہرہ سف ند پڑ گ نا اسے نخوں کی طرح ہوبٹ ناہر یکا لنے
دنکھ کر اپراز کے عصے پر جیسے کسی نے پ ھنڈی پھوار ڈال دی ہو۔۔۔ مسکراہٹ نجانے
کب ہوب نوں کو چھو کر گزر گنی۔۔
206
” آئ اتم سوری۔۔۔“ اس سے نہلے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونی اپراز نے اسکا جہرہ ہاپھوں کے
ب نالے میں پ ھاما۔۔
ن
” نہیں رو کر خود پر ظلم یہ کرنا یہ آ ک ھیں۔۔۔۔ میں پ ھر سے پڑ بنا نہیں جاہ نا حجاب۔۔“ اپراز
کے لقظوں نے اسکے دماغ میں چھماکہ سا ک نا خود کو ضیط کی اب نہاؤں پر محسوس کرنی وہ
آیسوؤں رو کنے رو کنے ہلکان ہو رہی پھی۔۔۔ اپراز نے اسکی کوشش دنک ھنے انک گہری سایس لی
وہ توال تو اس کے لہچے میں پ ھکن واضع محسوس کی جا سکنی پھی۔
” میں نے کہا پ ھا یہ مج ھے اب نوں کا اجبنی لہجہ یکل یف د بنا ہے میں وہاں ناگل ب نا پ ھر رہا ہوں
انک نار پھی مج ھے دنک ھنے کی خوایش نہیں جاگی؟؟ نل پ ھر میں پ ھال دنا مج ھے۔۔۔ اپراز ج نات
نمہارے لنے کجھ نہیں؟؟ انک خوبنی پراپر اہم نت نہیں میری؟؟؟ ۔۔۔۔ “ وپران آنکھوں
سے حجاب کو حقظ کرنا وہ نےجارگی سے توال کے کاش وہ اسے چھونی خوشی نحش د بنی جس
میں یس اسکا ذکر ہونا ہے۔۔
”نہیں حجاب ناثیر میں نے ایساتوں کے آگے چ ھک نا چھوڑ دنا ہے اب اور نہیں۔۔ “ کہنے ہی
وہ انک قدم بیج ھے ہ نا ل نکن یہ ک نا؟؟؟ سکون پ ھرا لمس اسکے سب نے پر موخود۔۔۔۔ اسکی رگ و
جان کو سراہ نت نحش گ نا۔۔۔
” مج ھے اس جگہ سے پھی ہوجانی ہے مح نت جہاں بببھ کر سوچھ لو نمہیں۔۔۔ کجھ مچب ئیں اب نی
سفاف ہونی ہیں کے انہیں خود سے ہی چ ھنانا پڑنا ہے کے کہیں ابنی ہی یظر یہ لگ
جانے۔۔۔۔ “
207
وہ اسکے سبنے پر سر ر کھے وہ اظہار کر گنی جسکی خوایش وہ انک عرصے سے دل میں دنانے
َ
ببب ھا پ ھا اور یہ الفاظ؟؟؟ کبھی نےخودی کے عالم میں حجاب نے اظہار ک نا پ ھا ل نکن آج اسکے
الفاظ اسکا لمس اپراز ج نات کی وہ نچین کی مخرومی نک م نا گ نا۔۔ یہ افرار سن کر اسکا وخود آج
پ س ُ ُ
معنیر ہوگ نا پ ھا ب ناشی روح آج سیراب ہوگنی۔۔ آج یہ افرار پ ھا اسکا وہ ا کی زندگی یں ھی جاص
م
پ ھا وہ ” جاص “ شخص خو اسکا مخرم پ ھا۔۔
” انک صدی گزار دی اس انک افرار میں۔۔ “ کابب نا ہاپھ اسکے سر پر ر کھے وہ مح نت لہچے میں
سمونے نےیقین یظروں سے دتوار کو نکے اسے خود میں چ ھنانا جاہ نا پ ھا ل نکن ان کا بب نے
ہاپھوں میں ہمت یہ پھی اسے سمب ھال سکے۔۔ آج وہ مح نت ملی پھی خو نےعرض پھی یہ
وارث کا ال لچ پ ھا یہ بیسے کا اور یہ ہی سہرت کا ال لچ پ ھا۔۔ پ ھا پھی تو یس مح نت کا خو اپراز
ج نات سے پڑھ کر حجاب ناثیر کو کونی نہیں کر سک نا۔۔۔ کونی نہیں۔۔ ک نوں کے اہم نت
ُ
وہی جاب نا ہے خو اس سے مخروم رہا ہو۔۔۔۔۔
” اب ک نوں فری ہو رہے ہو اب نا سرم ندہ کر کے سکون نہیں
آنا؟؟ “ وہ اس سے الگ ہونی سرد لہچے میں تولی۔۔
” نلکل نہیں۔۔ “ ڈھ نانی سے خواب آنا جیسے ابنی کنے پر نلکل پھی افسوس یہ پ ھا۔۔
” صرف انک نار آؤ میرے دل میں ابنی مح نت دنک ھنے اگر پ ھر لو نبے کا ارادہ ہو تو ہم خود نمہیں
ّ
چھوڑ آبیں گنے “ وہ دل پر ہاپھ ر کھے انک آنکھ دنا نا حجاب کے عصے کو مزند ہوا دے گ نا وہ
دوتوں ہاپھ کمر پر ر کھے سعلہ ناز یظروں سے اسے گھورنے لگی۔۔۔۔
208
” اب گھور ک نوں رہی ہو یس دل کی پ ھڑاس یکالی میرے سا منے کسی اور کا ذکر کروگی تو ایسا
ہی پرناؤ کرویگا جاہے وہ اجیسام کا ذکر ہو نا پرب نا۔۔۔ “ وہ پھی سرد گھوری سے توازنا اسے
وارب نگ دے گ نا۔۔۔۔
پ پ گ ُ
” اس دن خب میرا ال کا نبے کے خوایش م ند ھے بب یہ مح نت کہاں ھی؟؟ “ اپرو احکا
کے سوال ک نا گ نا ہسب نال کی جاموش قصا میں قلک سفاف قہفا گونجا۔۔۔۔
ُ
” نےنی ع ّصہ آنے گا سن کر ل نکن اس وقت میں ا نبے تورے ہوش و خواس میں پ ھا یس
درد ایسا مال پ ھا کے اگر ع ّصہ یہ یکال نا کل صیح میرے ہارٹ اب نک کی خیر ب نوز ثیرز کی سان ب نی
ہونی ہونی۔۔۔ “
پ ُ
” چھونے مکار دھوکے ناز۔۔۔۔۔ “ وہ اسکے سب نے پر الیعداد قے پرسانی ا ھی نک ساک کی
م
ک یف نت میں مب نال پھی اپراز نے اسے ب نوفوف ب نانا؟؟ ڈرانا دھمکانا عزت افزانی کی مرغی نک
ب نانے جال پ ھا وہ اسے؟؟؟ وہ رونی سکل ب نا کر آیسوں ببنی نےیسی کی یصوپر بنی ک ھڑی پھی
ج نکے اپراز ہیش نا ہوا ڈھ نانی سے اسکی جالت سے مخقوظ ہونا یہ نل پھی انخوانے کر رہا پ ھا۔۔
” اچ ھا یہ ب ناؤ ایسا ک نا ک نا ہے خو معافی مانگنی ہے؟؟ ۔۔ “ خب وہ پ ھک کر روپھی ہونی
ب
ہسب نال کے ب نڈ پر آ ببھی تو اپراز نے ناس بب ب ھنے توچ ھا۔۔
” یہ توچھو مجھ سے یفرت ہوجاے گی۔۔ “ سوال ہی ایسا پ ھا کے وہ ع ّصہ پ ھال کر سرم ندہ شی
یظریں چ ھکا گی۔۔۔
209
” وہ تو کبھی نہیں ہو سکنی۔۔ جہاں میری جد جبم ہونی ہے وہاں آزمانا ہے تم نے پ ھر پھی
دنکھو نمہارے سا منے ہوں۔۔ “ اپراز نے گہری یظروں سے اسے دنک ھنے کہا ج نکے حجاب نے طیز
ّ
سمجھ کر عصے سے دابت بیشنے اسکا نام یکارا۔۔۔
” اپراز “
ن
” یس نےنی۔۔ “ مسکرانی آ ک ھیں اور یہ ہوب نوں کی مسکراہٹ اسکے دل کا جال ب نان کر
رہیں پ ھیں آج وہ نہت خوش پ ھا حجاب ابنی نات پھول کر اسے دنک ھنے لگی ببھی اپراز نے
اسکی آنکھوں کے آگے ج نکی نجانی ” نےنی اب نی مح نت یہ کرو اپھی افرار کے صدمے سے ناہر
نہیں آنا اور اف یہ ادابیں۔۔ “ اسکی دک ھنی رگ پر ہاپھ ر کھے وہ اسے چ ھیڑ رہا پ ھا اور جسب تواقع
وہ خڑ گنی۔۔۔
” گ نٹ لوسٹ۔۔ “ حجاب نے اسکے ک ندھے پر ہاپھ ر کھے اسے خود سے دور دھک نال۔۔۔۔
” خو پھی یس نمہارے ساپھ۔۔۔ “ اپراز نے اسکی کوشش پر ہیشنے ہوے اسے ابنی ناہوں
کے حصار میں ل نکر اسکی آنکھوں پر لب ر کھے۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اس خوشی کو حجاب کے افرار سے جاص ب نانا جاہ نا پ ھا آج کا دن میرے لنے ہر دن سے
نہیر خویصورت اور پر سکون پ ھا ک نوں کے آج وہ پ ھر مہرنان ہوا مجھ پر ہمیشہ کی طرح۔۔۔ وہ
ّ
میرا انمان اب نا یکا کر حکا ہے کے لگ نا ہے موت کے وقت پھی کونی ناد رہے یہ رہے میرا ہللا
مج ھے ناد رہے گا۔۔۔۔۔
ب ند آنکھوں سے اپراز نے دل کی آواز پر لب نک کہا ہوب نوں پر زندگی سے پ ھر تور مسکراہٹ آن
پ ھری۔۔۔۔
210
☆☆.............☆.............
اپراز اجیسام اور حجاب کے ساپھ گ ھر لونا تو پرب نا کا رو رو کر ُپرا جال پ ھا حجاب کے آپریسن کی
وجہ سے کسی نے اسے اظالع ہی نہیں دی اپراز کو خود پر شحت ع ّصہ آنا کاش وہ اسے ل یجا نا
کم سے کم یظروں کے سا منے تو ہونی اب وہ اس سے ناراض نجار میں پ ھنک رہی پھی۔۔۔
” مانے ڈول آئ اتم سوری۔۔۔ “ اپراز نے چ ھک کر اسکے گال پر توشہ دنا نجار کی وجہ سے
پرب نا کا جہرہ نلکل مرچ ھا سا گ نا پ ھا گال نجار کی سدت سے بپ رہے پھے۔۔ پرب نا اپراز کو دنک ھنے
ہی جادر نان کر رخ موڑ گنی صاف ناراصگی کا اظہار پ ھا۔۔۔
” ڈنڈ سے ناراصگی یع نی اب رو کر م نانا پڑے گا؟؟ “ اپراز پرب نا کے ناس ببب ھنا اس سے نہلے
حجاب عجلت میں ناثیر صاخب اور آمنہ کے ساپھ کمرے میں آنی۔۔۔
ن
” امی آپ نے ب نانا ک نوں نہیں مج ھے۔۔۔ اسکی جالت د یں۔۔ “
ھ ک
پ
حجاب پرب نا کے ساپھ ہی ل نٹ گنی اسے خود میں ھبیچ کر وہ اس وقت دب نا سے نےب ناز یس
پرب نا کی ب ئیسن میں گل رہی پھی جہاں حجاب کو ابنی بب نی کی قکر ک ھانے جا رہی پھی وہیں آمنہ
کو حجاب کی جسے ڈاکیر نے شحنی سے آرام کرنے کو کہا پ ھا آمنہ حجاب کے ناس بببھ کر اسکا
سر سہالنے لگیں خو ابنی بب نی پرب نا کو خود میں پ ھیچے اسکی کمر پ ھنک رہی پھی ناثیر صاخب اور
اپراز ب نک وقت یہ م یظر دنکھ کر مسکراے۔۔ اوالد کے عم میں دوتوں مابیں قکر م ند پ ھیں یس
فرق اب نا پ ھا انک دوسرے سے انجان ابنی اب نی قکر میں پ ھیں۔۔ اپراز حجاب کو آنے ہی نہاں
211
ن
لے آنا جہاں آپریسن کی کام نانی پر سب کی آ ک ھیں تم ہوگ ئیں اسامہ نک کو آج اپراز نے
نہلی دقع رونے ہوے دنک ھا پ ھا۔ گ ھر آنے ہی خب اپراز کو پرب نا کا ب نا جال وہ دوڑنا ہوا نہاں آنا
پ ھا ل نکن اسکی طرح آمنہ نے حجاب کو پھی ب نا دنا اور آج واقعی انک نات سمجھ آنی ناپ کا
جاہے کب نا ہی اونجا مفام ک نوں یہ ہو ل نکن ماں سے مفانلہ نہیں پرب نا اس سے ناراض پھی
خب کے حجاب کے ساپھ وہ سارے عم ،ع ّصہ پ ھال کر اس سے ل نٹ کر سوگی۔۔۔
ک نا وہ خود پھی ناپ کے نہیں ماں کے عم میں اس دب نا میں ب نہا رہ گ نا؟؟؟ وہ کافی دپر اس
نات پر غور کرنا رہا پ ھر سوخوں کو چ ھنک کر سام کو ہی بب نوں کو ا نبے ساپھ گ ھر لے آنا۔ آج
خب حجاب سے گلے ملنے کے یعد فبیجہ نے اپراز کے سر پر ہاپھ رک ھنا جاہا تو وہ بیج ھے یہ ہ نا
نجانے ک نوں اخیرام میں وہ ح جاب کی طرح ا نکے آگے چ ھکا پ ھا اور انہیں خیران پریسان چھوڑ کر
پرب نا کو اپ ھانے ا نبے کمرے میں آگ نا خو اب کجھ نہیر پھی نجار کی سدت میں کافی جد نک کمی
آنی پھی۔۔۔۔
” ک نا ہوا میری جان کو “ اپراز واسروم میں فریش ہونے گ نا پ ھا کے فبیجہ اجیسام سے پرب نا کا
سن کر اوپر جلی آنی۔۔ پرب نا کا سر ابنی گودھ میں ر کھے وہ اسکے نال سہال رہی پھی۔۔۔
” آبنی آپ آرام سے ب نڈ پر ببب ھیں۔۔۔ “ حجاب خو نالکنی میں آکر گارڈن کی طرف یظریں
چمانے ک ھڑی پھی اس نے س نا پ ھا صیح صیح گرثیری دنک ھنے سے پھی آنکھوں کی روسنی ثیز ہونی
ہے اسلنے وہ نالکنی میں جلی آنی ل نکن دروازہ ب ند ہونے کی آواز پر کمرے میں آنی اور فبیجہ کو
دنکھ کر اخیرام سے اسے بیش کش کی۔۔۔
212
” نہیں میں نلکل پ ھنک ہوں۔۔ آئ اتم سو ہنی فور تو حجاب ۔۔۔ ب نا ہے تم لوگ نہاں نہیں
ہونے تو یہ ب نہانی مج ھے کاب نی
ہے۔۔۔ “ خوشی سے کہنے آخر میں وہ عم زدہ ہوگ ئیں۔۔۔
” آبنی اب نہیں جابیں گنے ایساہللا یس وہ انکش نڈبٹ۔۔ “ حجاب کہنے کہنے لب کا نبے لگی
جیسے ساری علطی اسکی پھی۔۔۔
” تم لوگ کبھی ا نبے دن دور نہیں رہے یہ ببھی اور کل تو گ ھر میں کونی پ ھا ہی نہیں نہت
ن
ناد آرہی پھی پرب نا اور اجیسام کی “ فبیجہ کی آ یں رات گے کا ب عام دے رہی یں۔ اس
ھ پ ی ج ھ ک
نے چ ھک کر پرب نا کی بیسانی پر توشہ دنا ببھی اپراز ناول سے نال رگڑنا ناہر آنا فبیجہ کو اس طرح
دنکھ اپراز کو عح نب سا لگ رہا پ ھا اسے ناد ہے وہ نہلے نہر پ ھر پھی اسکے کمرے میں آجانی
پ ھیں ل نکن حجاب کے آنے کا یعد اپراز نے انہیں اوپر آنے نک یہ دنک ھا۔۔۔ فب یجہ کو اب نا آپ
نہاں عح نب سا لگ رہا پ ھا وہ اپ ھنے لگی کے پرب نا کی آواز نے انہیں ُر کنے پر مح نور کردنا۔۔۔
ف ک ف پ کن ن
” موم ڈوبٹ گو اب نی وپر “ اپراز کی د ک ھا د ھی اجیسام اور پرب نا ھی یجہ کو موم ہی ہنے۔ یجہ
ب ب
کا لمس ساند پرب نا کو سکون نحش رہا پ ھا اب نوں کے ناس ہونے کا اجساس دال رہا پ ھا ببھی اسکا
ب
لہجہ الیجا کرنا پ ھا۔۔۔۔ اپراز خود ہی الماری سے سرٹ یکال کر روم سے یکل گ نا فبیجہ وہیں ب بھی
رہی ج نکے حجاب اپراز کے بیج ھے جل دی۔۔۔۔۔
” تم سو جاؤ۔۔ “ وہ ثیزی سے ابنی سرٹ کے بین کرنا اس نڈی روم کی طرف پڑھ رہا پ ھا جہاں
آج اسے انک قانل کا مطا لع کرنا پ ھا۔ دوسری کمبنی سے ڈنل نگ کرنے سے نہلے وہ انکی
چھونی سے چھونی خیز کو اس نڈی کرنا جاہ نا پ ھا۔۔
213
” بب ند نہیں آرہی “ وہ اسکے ساپھ جلنی اس سے کہہ رہی پھی۔
ن
” نہیں آرہی پ ھر پھی آ ک ھیں ب ند کر کے سونے کی انکب نگ کرو نمہارے لنے یہ صروری
ہے۔۔ “ اس نڈی روم کا دروازہ کھو لنے وہ اندر داجل ہوا اسکی یفل ند میں حجاب پھی اسکے بیج ھے
آنی۔۔
” انک نات توچھوں؟ “ وہ اب کرشی پر ببب ھا سا منے رکھی دوتوں قانلز میں سے مطلویہ قانل
ج نک کر رہا پ ھا۔۔۔
” نہیں۔۔ “ وہی عام سا انداز خو صاف نےب نازی ظاہر کر رہا پ ھا۔۔
ُ
” کس سے پ ھاگ رہے ہو؟؟ “ حجاب نے کھوجنی یگاہوں سے اسے دنک ھا خو اب یظریں خرا رہا
پ ھا سنٹ کی یست پر سر ر کھے وہ ا نبے اندر کی جلنی آگ کو کم کرنے کی کوشش کر رہا پ ھا
جسے آج حجاب ہوا دے رہے پھی۔۔۔
ن
” آج نک پ ھاگا ہوں۔۔ “ وہ آ ک ھیں کھولے حجاب کی طرف جہرے کا رخ کنے توچھ رہا پ ھا۔۔
” اپراز یس انک سوال۔۔ “ حجاب کے لہچے میں الیجا پ ھا اپراز اسکے سوالوں سے ہی تو نح نا جاہ نا
پ ھا ببھی نےب ناز ب نا ببب ھا پ ھا۔۔۔
” تم جا سکنی ہو۔۔ “ اب کے وہ سرد لہچے میں توال۔
ن
” تم مج ھے جانے کا کہہ رہے ہو؟؟ “ حجاب نےیقبنی سے آ ک ھیں پ ھالنے اسے دنکھ رہی پھی
کہاں ام ند پھی اپراز کے اس خواب کی؟ لہچے کی؟؟
” ہاں ک نوں کے جسکے خق میں تم تو لنے والی ہو۔۔۔۔ میں ا نکے لنے کجھ نہیں سب نا جاہ نا
نہت مشکل سے نےجسی کا ل ناد اوڑھا ہے تم نل پ ھر میں جبم نہیں کر سک ئیں۔۔ “ وہ
214
کرشی دھک نل کر اپھ ک ھڑا ہوا۔ سیح ندہ لب و لہچے میں تولکر وہ انک نل کو حجاب کو ڈرا گ نا۔
لکین حجاب ابنی اہم نت جا نبے ہوے اب ان سرد لہخوں کی عادی ہو جکی پھی۔۔۔
ن
” ک نوں اوڑھا ہے “ آ ک ھیں سکوڑ کر وہ دوتوں ہاپھ کمر پر ر کھے یسویش زدہ یظروں سے اسے
گھورنے توچھ رہی پھی اپراز کا دل جاہا دو لگاے خب نہہ ہے وہ اسے مر کے پھی ب نانے واال
نہیں پ ھر یہ صد ک نوں؟؟ وہ آخری سایسوں نک یہ راز ا نبے دل میں دفن کنے جانے گا اس
نات کا یکا ارادہ رک ھنا ہے وہ۔۔۔
“ Beause i was born as a normal child but this cruel
world ruined my innocence my childhood and
further they were going to ruin my future too but it
was Allah who saved me every single time even Allah
saved me from myself because i am my worst enemy
” just beacause of them
وہ اسے دوتوں ک ندھوں سے پ ھامے ج نان کو مات د نبے سرد لہچے میں توال آخر میں دروازے کی
ُ
طرف ایگلی کرنے وہ دابت بیشنے کے رہ گ نا اسارہ دروازہ سے اس نار ا نبے ماں ناب پر
َ
پ ھا۔۔۔ نے سک ناپ نے یسے کے عالم میں اسے سراب کی لت لگانی ل نکن خوانی کی دہلیز
پر قدم رک ھنے ہی ک نوں اسے پرک یہ ک نا؟؟ ک نا وہ دودھ بب نا نجہ پ ھا خو خود کو سدھار یہ سکا خوانی
میں علط کاموں کے نجانے سب کجھ جا نبے ہوے سب کے انجام دنک ھنے کے یعد پھی ک نوں
215
ہللا سے پ ھاگ نا رہا؟؟ نار نار وہ اسے نال نا رہا ل نکن خب ” مکاقات عمل “ خود پر آنا کیسے دوڑنا ہوا
وہ مسجد جا نہیجا۔۔۔
” اپراز دب نا میں ماں ناپ ہی وہ ہشنی ہے خو اوالد کے لنے اجساس رک ھنی ہے نمہاری قکر ماں
ناپ سے زنادہ کونی نہیں کر سک نا یہ ان سے پڑھ کے کونی جاہ سک نا۔۔ ک نا نمہیں مح نت نہیں
دی؟؟ وقت نہیں دنا؟؟ صرورت کے وقت منہ موڑ گنے؟؟ نہیں یہ آج پ ھر خب اپ ھیں
نمہاری صرورت ہے تو بیج ھے ک نوں ہٹ رہے ہو؟ ابنی فرض سے ک نوں پ ھاگ رہے ہو جا نبے ہو
ماں ناپ کی نافرمانی ابنی آخرت خراب کرنا ہے ب نا ہے اگر تم سیر سال جایہ کعنہ کا ظواف
ُ ُ
کرکے اسکی ب نک ناں ا نبے ماں ناپ کو ہدیہ کرنے رہو بب پھی تم اس آیسو کے انک قظرے
کا توچھ ہلکا نہیں کر سکنے خو نمہاری ندسلوکی کی وجہ سے نمہارے ماں ناپ کی آنکھ سے گرا
ہو۔۔ “ وہ اسکے سبنے پر دوتوں ہاپھ ر کھے پرمی سے تولی دوتوں نک نک انک دوسرے کو دنکھ
رہا پ ھا انک ان آنکھوں میں دنکھ لقظوں کو حقظ کر رہا پ ھا ج نکے دوسرا آخرت کا یصور اسکے ذہن
میں ڈال نا جاہ نا پ ھا۔۔۔۔
” دولت دی وقت دنا مح نت دی سب دنا۔۔۔۔ میرے ماں ناپ نے کونی کمی نہیں
چھوڑی۔۔۔ یس۔۔ انک ناراصگی عمر پ ھر کا روگ لگا گنی “ ہاں آج اغیراف ک نا پ ھا اس نے
اور یہ شچ پھی پ ھا وقت دنا مح نت دی سب کجھ دنا ل نکن انک داغ اسکے دامن پر ہمیشہ کے
لنے چھوڑ دنا۔۔۔
” کہیں لڑکی کا جکر تو نہیں پ ھا۔۔ “ حجاب کے دماغ میں چھماکہ سا ہوا ج نکے اپراز اسکی
کوشش پر قہفا لگا کے ہیسا واقعی غوربیں آ آ کر ابنی ہی سوچ پر لوبنی ہیں۔۔۔
216
” نےنی تم سے سادی کر کے ک نا پرو نہیں دنا کسی میں ظاقت نہیں مج ھے میرے عمل سے
ُ
روک سکے اور خب اسکی مرصی سامل ہو تو وہ ہوکر رہ نا ہے۔۔۔ “ وہ اسکی پھوری نکڑے
مزاخنہ انداز میں کہہ رہا پ ھا حجاب نے یظروں کا زوایہ ندال ک نوں کے اب وہ نک نک اسے
دنک ھنا اسے ب نگ کر رہا پ ھا۔۔۔
” اپراز؟؟ “ اپراز نے یظریں نہیں ہ نابیں اسے ب نگ کر کے انک الگ ہی مزہ آ نا پ ھا۔ حجاب
نے اب کی نار اسکی ہلکی داڑھی کو زور سے ک ھیجا اپراز جال اپ ھا۔۔۔” آہ۔۔ ظالم ہو ۔۔ “
” پ ھر ایسی ک نا ناراصگی؟؟ “ وہ اسکے چملے کو ان س نا کرنی انک اور سوال توچھ کر اسکا صیر آزما
رہی پھی۔۔
” آج توچ ھا ہے آب ندہ نہیں توچ ھنا ہمارا چ ھگڑا کبھی ہوا تو اشی نات پر ہوگا۔۔ “ وہ سیح ندگی سے
کہنے کرشی پر آببب ھا۔۔ خود وہ الکھ اپ ھیں کجھ کہے ل نکن کسی اور کے منہ سے ا نبے ماں ناپ کا
ّ
س نکر وہ عصے میں یہ نک پھول جا نا ہے سا منے دوست ہے نا اب نا عزپز۔۔۔
ن کن
” کب نہیں ہونا؟؟ “ حجاب تو اسکے سف ند چھوٹ پر اسے د نی ر گی۔۔
ہ ھ
” اسیغفار میں کب لڑنا ہوں؟؟ تم ہی موڈ خراب کر کے کبھی م نکے پ ھاگنی ہو کبھی دادو کے
روم میں۔۔ “ وہ اسکی نات سے بپ ہی تو اپ ھا پ ھا وہ ہر دقع م ندان چھوڑ کے پ ھاگ جانی آخر
رونے کے عالوہ اسکا یش ندندہ مشعلہ پ ھا ک نا؟؟
” اچ ھا ہونا ہے تم نہی ڈپزرو کرنے ہو۔۔ “ وہ اشی کے انداز میں اسے خواب دے گنی۔۔
” ب ناؤں نمہیں۔۔ “ وہ مصنونی گھوری سے اسے توازنا اپ ھنے کی انک ئب نگ کرنے لگا حجاب نے
ثیزی سے دروازہ کی طرف دوڑ لگانی۔۔
217
” میری نات پر غور کرنا “ وہ دروازے کے بیج ھے چ ھنی اونجی آواز میں تولی اپراز کی یظروں سے
وہ اوچ ھل نہیں ہونی پھی
” نہاں آکر کہو س نانی نہیں دنا “ وہ کان کو رگڑنا اسے دنک ھنے انجان ین رہا پ ھا
” اول درچے کے ڈھ نٹ اور قلرنی ہو۔۔ “ حجاب پھی اسکی اداکاری سے واقف پھی وہیں سے
ّ
عصے سے تولی۔۔۔
” جیسا پھی ہوں نمہارا ہی ہوں نےنی “ انک آنکھ دنا کر کہ نا وہ اسکا منہ ب ند کر گ نا حجاب ثیر
ب نکنی وہاں سے جل دی۔۔۔
حجاب اب زنادہ پر سونی ہی ملنی ،اسکا موڈ پھی نات نات پر کمرے میں رہ کر نگڑنے لگا پ ھا
ب ُ
اپراز نے شحنی سے اسکی نگرانی کے لنے اشی الزمہ کو ھے لگانا پ ھا خو ھوت کی طرح ا کے
س پ جی م
سر پر سوار رہنی نافی کیر ڈنڈ کے ” جہب نوں اجیسام اور پرب نا “ نے توری کی پھی خو چھونی سے
چھونی نات اپراز کو کال کر کے ب نانے۔ پرب نا عادتوں میں نلکل اپراز کی طرح پھی خو انک نل
ع ّصہ اگلے ہی نل م نانا جابنی پھی اپراز اور حجاب کو پھی زنادہ مح نت نہیں لگی یس انک وعدے
ُ
سے اسکی ناراصگی مٹ گنی۔۔۔
اپراز کے قدم نہیر سے نہیرین کی طرف پڑھ رہے پھے۔۔ کجھ چ ھجک پھی ہجکجاہٹ پھی کے
چ
وہ ابنی ہی ماں سے نات نک کرنے سے نہلے لقظوں کو پراس نا پ ھا اور اسکی یہ ھج ھک محسوس
کر کے حجاب نے ہی انک دن نات کا آعاز ک نا۔۔۔
” دنک ھیں آبنی ماں اور ب نوی کی پروا ہی نہیں دوتوں سا منے ببب ھیں ہیں یہ موصوف فون پر گےل
ہیں۔۔ “ اس وقت ڈابب نگ بب نل پر چنے حجاب اپراز اور فبیجہ ہی موخود پھے۔ ج نات صاخب
218
ملک سے ناہر پھے۔ اپراز کو نا سنے کے یعد مونانل توز کرنے دنکھ حجاب نے توکا فبیجہ نے یس
مسکرانے ہوے گالس میں خوس انڈھ نال۔ ج نکے اپراز اسکی جالکی سمجھ کر مسکرانا اور تورے
اعبماد سے فبیجہ کی طرف دنک ھنے توچ ھا۔۔
” موم آپ کو ب نا ہے سوہر سب سے زنادہ خوش کب ہونا
ہے؟؟ “ فبیجہ خو خوس کا گالس ہوب نوں سے لگانے والی پھی اپراز کی یکارنے پر خیرت سے
ن
آ ک ھیں پ ھالنے یفی میں سر ہالنے لگی۔۔
” خب ب نوی م نکے جانی ہے “ کہنے ہی وہ خود مسکرانا اور ساپھ فبیجہ کو پھی مسکرانے پر مح نور
ن
ک نا حجاب نے اپراز کو آ ک ھیں دنک ھابیں۔۔۔
ن پ ن کن
” اور جابنی ہیں پریسان کب ہونا ہے؟؟ “ وہ حجاب کے آ یں د ک ھانے پر کجھ اور ل
ھ ھ
گ نا۔۔
” خب ب نوی وایس آنی ہے۔۔ “ اس نار خواب فبیجہ کی طرف سے پ ھا دوتوں کی ہیسی
نےوقت چھونی اپراز نے نالی کے لنے ہاپھ آگے ک نا جس پر فبیجہ نے ہاپھ مار کر مم نا پ ھری
ب ناس اس لمس سے نجانی اپراز تو اسے ا نبے ناس نک آنے یہ د بنا پ ھا اور اب۔۔۔ یہ سب
ابنی اجانک ہوا پ ھا کے دوتوں اب نک نےیقین پھے۔۔فبیجہ کی آنکھوں کی چمک ہوب نوں کی
ً
مسکراہٹ ہاپھوں کی لرزش حجاب کی سوچ کو اور ہی رخ دے رہی پھی یقب نا کونی ایسی نات
ہے خو کسی کے لنے تو سرم ندگی کا نابث ہے ببھی اپراز وہ شچ چ ھنا رہا ہے۔۔۔ ماخول کو فرش
کرنے کے لنے انکی نار حجاب سوخوں کو چ ھنک کر م ندان میں اپر آنی۔۔۔
219
” تو انک کام کرنے ہیں میں جلی جانی ہوں تم تورے دن خوش ہونے رہ نا۔۔ “ حجاب نے
جل کر کہا ج نکے دل ہی دل میں وہ آج نہت خوش پھی اس صلح پر۔۔۔
” ایسی فرماثیردار ب نوی ہللا ہر کسی کو دے خو سوہر کی خوشی کا ج نال ر کھے۔۔ “ اپراز کے
ب
خواب پر حجاب کی پرداست خواب دنگی وہ خو اسکے ساپھ ہی ببھی پھی زور سے اب نا ثیر اپراز کے
خونے پر مارا۔۔۔
” ظالما۔۔ “ وہ شحنی سے اب نی جیخ دنا نا لگ نگ سرخ ہوحکا پ ھا۔۔۔
” رازی ک نا ہوا؟؟ “ اسکی سرخ پڑنی رنگت دنکھ کر فبیجہ نے پریسانی سے توچ ھا۔۔۔
ب
” بب ھنگ موم۔۔ آپ آفس ک نوں نہیں آبیں آپ کی نہو تو ب ب ھنی ہی وہیں ہے جاسوشی
کرنے کے لنے آپ ہی بب نے کے خق میں جلی آنا کریں۔۔۔“ اپراز نے خونا یکال کر دوسرے
ثیر کی مدد سے ناؤں سہالنا ساپھ فبیجہ کو اس موصوع سے ہ نانے کے لنے دوسری نات
چ ھیڑی۔۔
” تم نے کبھی نالنا ہی نہیں “ اپراز کے دل میں انک درد شی لہر اپھی کب نا انجان پ ھا وہ انکی
یکل یف سے۔۔ چنے ناسنہ کر کے اب نی وی دنک ھنے لگے۔۔
” آفس آیکا بب نا آیکا اجازت کیسی؟؟ آپ کو قدرنی ہر خق جاصل ہے میں آیکا انم نلوے ہوں
مالک تو آپ ہی ہیں میری “
مح نت ،پرمی ،اخیرام ک نا کجھ یہ پ ھا اپراز کے لہجہ میں فب یجہ کو یقین کرنا مشکل لگ رہا پ ھا یعیر
نلک ج یکانے وہ ابنی بب نے کو دنکھ رہی پھی خو سالوں نہلے نجانے کہاں کھو گ نا پ ھا۔۔۔
220
” ہاں صرور آؤنگی “ تم آنکھوں سے مسکرانی وہ اپراز کو بیشبمان کر گنی صرف انک پرم لہجہ
کیسے پرسوں پرانی جلش م نا گ نا۔۔ آفس جانے سے نہلے وہ فبیجہ کی بیسانی پر توشہ دنکر نہت
ب
کجھ ج نا گ نا پ ھا فبیجہ کبنی ہی دپر وہیں ببھی اپراز کے اس رویہ پر غور کرنی رہی پ ھر ثیزی سے
اپھ کے ا نبے کمرے میں جلی گنی یہ آیسوں۔۔۔ آج پھی وہ کسی کے سا منے کمزور نہیں
پڑھ نا جاہنی۔۔۔۔
کب وہ چ ھکی پھی ماں ناپ نے اِ سے چ ھک نا سک ھانا ہی کہاں پ ھا؟؟؟
ناپ ابنی ع ناشی میں مگن رہ نا اور ماں ا نکے کہے پر عمل کرنی۔۔
ان سب میں فبیجہ کہاں پھی؟؟ کہیں نہیں۔۔ فب یجہ نے تو کبھی ا نبے نخوں کے ساپھ ا نبے
ماں ناپ جیسا سلوک یہ ک نا پ ھر اپراز ک نوں اب نا نےرچم ین گ نا؟؟ اور آج سالوں یعد اسے ناد
آنی ہے ل نکن آنی پھی ہے تو آج وہ خود کو نےجد خوش یصنب
محسوس کر رہی پھی ک نوں کے اپراز اور حجاب کے یعد خو ب نہانی نے اسے کانا پ ھا کبھی زندگی
میں ایسی ب نہانی محسوس یہ ہونی اسکی فرنڈز ا نبے تونے توب نوں کے ساپھ ونکیسیز پر گ ئیں پ ھیں
ج نات پھی نہاں نہیں پ ھا اس ملچے سدت سے فبیجہ کو ا نبے جسارے کا اجساس ہوا۔۔
وہ آیسوؤں تونج ھنی یبچے گارڈن اپرنا میں آگنی جہاں اجیسام ببب ھا تویس سے منی یکال کر
دوسرے ر کھے قالور توٹ میں ڈال رہا پ ھا وہ مسکرانی ہونی اسکی طرف پڑھی۔۔
” نج ھے ک نا لگا تو ب نانے گا نہیں تو مج ھے ب نا نہیں جلے گا “ دادو خو پرسوں ہی گاوں سے آبیں
پ ھیں سکوہ ک ناں یظروں سے اپراز کو گھورنے عب نک درست کی نہاں آکر انہیں حجاب کا ب نا
جال پ ھا جسکے جا نبے کے یعد وہ اپراز سے شحت حفا پ ھیں۔۔۔ اپراز یظریں چ ھکانے انکی ہر
221
سکانات انک کان سے سن کر دوسرے سے یکال د بنا۔۔ حجاب ا نبے کمرے میں سونی ہونی
پھی آج اسے اپراز سے اچھی جاصی ڈابٹ پڑی پھی ک نوں کے آنکھوں میں سدند جارش کی وجہ
ن
سے اس نے آ ک ھیں َرب کی جس سے آنکھوں میں ایف نکسن ہوگ نا پ ھا ڈاکیر نے کہا پ ھا جارش
عام ہے ایسا ہونا ہے ل نکن حجاب کو یہ یکل یف پرداست یہ ہونی اور آنکھوں کو نار نار رگڑنے
سے اب ایف نکسن ہو جال پ ھا اسلنے اس وقت ڈرایس آنکھوں میں ڈالے وہ نج ھلے چھ گ ھب نوں سے
آرام کر رہی پھی۔۔۔
” دادو میں آپ کو پریسان نہیں کرنا جاہ نا پ ھا “ اپراز خو ہر نات پر انہیں ال نا خواب دنکر ب نگ
کرنا آج دادا کی موخودگی میں نایعداری سے ا نکے ہر سوال ہر سکانات پر سر چ ھکانے خواب
دے رہا پ ھا۔۔۔
” میرا سیر ہے ب نا نا نہیں کسی کو خود ڈٹ کے مفانلہ کرنا ہے “ دادا نے موخوں کو ناتو د نبے
کہا۔۔
” میری طرح دادا اتو۔۔ “ اجیسام پ ھاگ نا ہوا آکر ا نکے سبنے پر بببھ گ نا اپراز کے ہوب نوں پر دھبمی
مسکراہٹ آن نہری۔۔۔
” میرا حلنے جگر۔۔۔ دادا کی جان میرے چھونے سیر سے کونی مفانلہ تو کر کے دنک ھانے
ک ھڑے ک ھڑے زمین میں یہ گاڑھ
دویگا۔۔ “ دادا نے اسکے دوتوں گالوں پر توشہ د نبے مح نت سے کہا اجیسام اور پرب نا اپھی ب نوسن
سے آنے پھے آج کل دادا دادی کی آمد سے دوتوں خوش پھے جاص کر اجیسام ک نوں کے دادا
اسکے ہر الڈ اپ ھا رہے پھے آخر وہ ا نکے اکلونے تونے کا بب نا ہے ج نکے پرب نا کے ساپھ ایکا ب نار
222
ویسا ہی ہے جیسا ا نبے گ ھر کے نخوں سے ہونا۔۔۔۔ اپراز نے یہ نات ناخونی توٹ کی ہے
ل نکن وہ ک نا کر سک نا ہے؟؟ انہیں جب نا سمج ھاو خواب انک ہی آنا ہے پڑوں سے ندنمیزی۔۔۔
اپراز سوج نا ہوا دادو سے نابیں کرنے لگا خو اب حجاب کے انکش نڈبٹ کا یقص نلی توچھ رہیں
پ ھیں۔۔۔۔
☆☆.............☆.............
223
اسالم علیکم !!!
ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ /مصنف کے نام سے
محفوظ ہیں.
ئغیر اجازت کوئی بھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق مسودہ و یب سایٹ نا
مصنفہ/مصنف کی اجازت کے ئغیر ئقل نہیں کرسک یا.
ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد/نالگ/و یب سایٹ کو درپیش آنے والے
مسانل کا وہ خود ذمہ دار ہوگا.
نوٹ:
ہمیں اینی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے .اگر آپ ہماری
و یب سایٹ پر ای یا ناول/ناولٹ/افسانہ/کالم/آری نکل /ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں
نایپ کر کے م یدرجہ ذنل ذرا ئع کا اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ب ھیج سکیے ہیں.
Email Address
bestreadingmaterial@gmail.com
Classicnovels04@gmail.com
Facebook Group: Classic Urdu Material
1
Facebook Page:
https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/
ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی.
مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں.
سکرنہ
ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل
” کون ہو تم؟؟ “ حجاب نے آج غور سے اسے دنک ھا ب ھا سرخ و سف ید رنگت ی یلی دنلی سی وہ
کہیں سی بھی اسے خواجہ سرا نہ لگا۔۔۔۔
” میں۔۔۔ میں حجاب۔۔ وہ۔۔۔ مج ھے آپ سے کجھ کہ یا ہے۔۔۔ “ وہ نااعتیماد لڑکی جس نے
ب ُ
دھڑلے سے خوپرنہ کو ا نکے نارے میں ای یا کجھ کہا ب ھا آج وہ کہیں سے اس لڑکی کا کس ھی
ع
2
” میں معافی ما نگیے آئی ہوں۔۔ “ حجاب نے ہویٹ کا ک یارہ شجنی سے کانا۔۔۔ سرم یدگی سی اسکی
ئظریں ج ھکی ہوپیں ب ھیں۔۔۔
” ہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ مجھ سے معافی۔۔۔ ئی ئی لگ یا ہے تمہاری طت نغت ب ھیک نہیں گ ھر جاؤ۔۔ “
خواجہ سرا کا قہفہ نورے گ ھر میں گوتج رہا ب ھا ل یکن حجاب خو ا یے اوپر ابھی ہر ئظر نہجان لت نی ہے
آج اس خواجہ سرا کی ئظروں کو نہجان نہ سکی۔۔۔آس ناس ک ھڑے دوسرے خواجہ سرا بھی
اسے حیرت و نے ئقتنی سے دنکھ رہے بھے۔۔
ب مجس
کی فرماپردار ی یدی ” مج ھے معاف کردو۔۔۔ مج ھے سکون نہیں آ نا۔۔ میں۔۔ میں نی ھی میں ہللا
ھ
ہوں۔۔ وہ میری ست یا ہے ہر ی یک ی یدے کی ست یا ہے ل یکن۔۔۔ ل یکن وہ۔۔ گ نہگاروں کی نہیں
ست یا۔۔ تم جیسوں کی نہیں ست یا۔۔ مج ھے عرور ب ھا خود پر ا یے ی یک ہونے پر۔۔۔ ل یکن اس نے
مج ھے آپ یتہ دنک ھا دنا میرا ندصورت چہرہ۔۔۔ جس میں خود دنکھ کر ڈر گنی۔۔ اس انا پرست مغرور لڑکی
ّ
کا مجسمہ نوٹ گ یا۔۔۔ اور جا یے ہیں حب وہ نونا سب سے نہال صاف سقاف چہرہ مج ھے آپ کا
ُ
کے پزدنک نا ہونے نو مج ھے وہ آپ کا چہرہ نہیں دنک ھا نا شچ نو نہ ہے آپ اس د ک ھا۔۔ اگر آپ ہللا
ن
م ب گ ُ
کی ئظر میں مجھ سے نہیر ہیں میں نہیں ک یوں کے یں نہ ھول نی اسے عرور یں یس ید۔۔۔
ہ ن
ن ُ
نہیں یس ید اسے اور میں نے ک یا عرور خود سے نہیر کسی کو نا سمج ھا۔۔۔۔۔ اور د ک ھیں آج
مج ھے۔۔۔ مج ھے ا یے عالوہ ہر ایسان خوئصورت لگ یا ہے۔۔۔۔ “ وہ نلک نلک کے رو رہی بھی
ی ک ب ی تم پ
گ ھت یوں کے نل نےدم سی ہوکر وہ ز ین پر ھی اس سے مافی ما گ رہی ھی کو ھی وہ
ی ج ن
3
ن س ب ھ کن
حقارت ب ھری ئظروں سے د نی ھی ا لیے کے خو ای یا آپ ہر کسی کو د ک ھائی ھرئی یں۔ اب
ہ ب
خود حجاب انک ئظر اسے دنک ھیے کو پرس گنی بھی۔
حجاب نے انک ہجکی ل یکر تمشکل ا یے ہابھ خوڑے۔۔۔
” نلیز مج ھے معاف کردیں۔۔ میں وہی بھی جس نے آپ کی مدد نہیں کی نہ کہا کے ا نکے سابھ
نہ عام ہے نہ روز ہی اس طرح کے مرد انہیں لے جانے۔۔۔۔ میں حقارت ب ھری ئظروں سے
ن ن
آپ لوگ کو د ک ھنی بھی کیھی ُپرا لگ یا آپ لوگ کے لیے ل یکن حب آپ کی ی یاری د ک ھنی شج یے
ن ن ب ج ھ کن
ہ م ہ
سیورنے د نی یب سو نی ھی کے آپ ہی ڈپزرو کرنے یں۔۔ یں آپ لوگوں کو یس ید یں
ب ُ
کرئی بھی۔۔۔ ناجانے ک یوں میں ایسی بھی نہ کیھی نہیں سوجا کے آپ ھی ا کی ی یائی ق
ی لج ت س
میں سے انک ہیں۔۔۔۔۔ میں کیسے اسکی کسی مجلوق سے ئفرت کر سکنی ہوں حب کے ہمیں
نو دسمن سے بھی اج ھا سلوک کا کہا گ یا ہے ب ھر آپ نو۔۔۔ “ وہ ا یے جڑے ہابھوں پر سر ر کھے
انک نار ب ھر رو پڑی۔۔ انک نوڑھی غورت خو کب سے اسکا رونا نلک یا دنکھ رہی بھی ناس آکر اسے
اب ھانا۔۔
ّ
” ابھ جا دھی۔۔ نہ ایسی پتنی ہے غصے والی اصل میں ہے نہیں۔۔ تم ابھو نہاں پتیھو۔۔ “
انہوں نے حجاب کا ہابھ ب ھامے اسے اب ھانا یب نک حجاب کی ئظروں نے انک ئظر آس ناس کا
جاپزہ ل یا وہاں نہت سے خواجہ سرا بھے انک نل کو حجاب کے وخود میں خوف سے لرزش طاری
ہوگنی۔۔
4
” ڈرو مت دی نہ ک یا ُپرا کریں گیے؟ خو خود نل نل ڈرنے ہیں اور نہ جم یلی نو نہت پرم دل کی
مالک ہے “ حجاب نے انکی سایس نہال کر کے سا میے ک ھڑے اسی خواجہ سرا کو دنک ھا خو عج یب
ئظروں سے اسے دنکھ رہا ب ھا حجاب نے نہ جا ہیے ہوے بھی وہ سوال نوج ھا خو اسے ی یگ کر رہا
ب ھا۔۔
” ک یا آپ نے مجھ نددعا دی بھی؟؟ “ ڈر ڈر کے اس نے نہ سوال نوج ھا ب ھا اسے سرم یدگی بھی
ہو رہی بھی ل یکن دلی سکون اسی میں ب ھا اسے کسی کی آہ سے ڈر لگ یا ب ھا۔۔۔
” نددعا؟؟ ہم نو دعا د ییے بھی جانے ہیں نو لوگ حقارت ب ھری ئظروں سے دنک ھیے ہیں۔۔۔ ہمارا
نو جدا کے عالوہ کوئی نہیں۔۔ انک دوسرے نک سے تج ھڑ جانے ہیں۔۔۔ نہ سا میے اسکو دنکھو
انک ہف یے نہلے اسے گلی کے آوارہ لڑکے ل یکر گیے آج جھوڑ کے گیے ہیں دنکھو اسکی جالت۔۔“
ُ
جم یلی کا نارا نددعا سن کر ہائی ہوگ یا اس نے جار نائی پر لتنی اس لڑکی کی طرف اسارہ کرنے کہا
حجاب کی ئظر اس پر پڑی نو نےجت یار ا یے ہویٹ پر ہابھ رکھ کے سسکی روکی۔۔۔ ندپر سے ندپر
جالت بھی اسکی۔ جسم سے ل یکر چہرہ نک ُپری طرح زجموں سے گ ھانل ب ھا۔۔
” ئی ئی تم نے سہی کہا نہ روز ہی ہم جیسوں کے سابھ ہونا ہے پر ہم ہی ک یوں ہمارا ک یا قصور
ہے اگر ی یدا ہونے ہی ماں ناپ ہمیں الوارنوں کی طرح ہم جیسوں کے ناس جھوڑ جانے ہیں نا
کسی کحرے کے ڈنے میں ب ھیک د ییے۔۔۔ نہ نک نہیں سو جیے انک دن کا معصوم تجا ک یا
کرئگا کسی کو ک یا ئکل نف نہیجانے گا؟؟۔۔۔۔“ حجاب کو جم یلی کی آواز رندھی ہوئی لگی۔ ئکل نف
کے آ نار اسکے چہرے سے تماناں بھے۔۔۔
5
ُ
” گال یاں ک ھانے ہیں روز ،لوگ ہیسیے ہیں ہم پر ،ل یکن مج ھے کسی سے سکوہ نہیں یس اس ماں
سے ہے نوج ھیا ہے حب الوارث ہی کرنا ب ھا نو ک یوں ی یدا ک یا مار د ینی تیرا نہ اجسان نا
ُ
بھول یا۔۔۔دس سال کا ب ھا حب انا نے گ ھر سے ئکال دنا۔۔ اس ناپ کی یس ا ک مج یت ھری
ب ن
ئظر کے لیے ساری زندگی پرس یا رہا۔۔۔۔آج نک وہاں جا نا ہوں نہ ام ید ل یکر کے ساند یس انک نار
مج یت سی دنکھ لے۔۔۔۔ ل یکن میں نو ایسان ہی نہیں ب ھا کوئی گ یاہ ب ھا جسے مہمانوں کے آنے
ہی اسیور کے ی یگ ونارنک کمرے میں گہر کے ہر فال یو سامان کے سابھ ی ید کردنا جا نا ہے ،جس
پر انا روز مار کر ای یا غ ّصہ ا نارنے ،دس سال کے چتے کی جمڑی ا نار د ییے وہ مارنے مارنے ب ھک
جانے بھے ل یکن میری ماں کی سسک یاں نہ رکنی ب ھیں۔۔۔ وہ ج یل مارنے مارنے نوٹ جائی ل یکن
م ُ
انا کا دل پرم نہ ہونا۔۔ ا یے جسم پر ج یل سے ی یانے گیے ئقش لیے یں اس کال کو ھڑی کی
ب
جایب ب ھاگ یا خو نورے گہر میں میری واجد ی یاہ گاہ ین گنی بھی۔۔ اور وہ ملچے میری زندگی کے
خوئصورت پرین لمجات میں سے بھے حب وہ انا سے ج ھپ کے میرے ناس آئی۔۔ میرے
آیسوؤں نوج ھنی مج ھے ا یے ست یے سے لگا لتنی انک لفظ نہ ئکل یا ب ھا ہمارے متہ سے دونوں انک
دوسرے کو دنکھ کر رونے ر ہیے ،وہ میرا ماب ھا خومنی میرے ہابھ خومنی۔۔ آنکھوں میں مم یا ب ھری
ی یاس ساری رات م یائی میں انک سوال نوج ھیے نوج ھیے پت ید کی آغوش میں جال جا نا ایسی ک یا حظا
ہوئی خو ا یے دوسرے نہن ب ھای یوں کی طرح میں انا کی مج یت کا حقدار نہیں؟؟؟ دعا ساری
رات میرے ہوی یوں سے نہ جائی کے کاش نہ رات جیم نہ ہوئی ک یوں کے صیح ہونے ہی میری
6
وہ ماں دی یا کی ب ھیڑ میں کہیں گھم ہوجائی اور انا کی نےجس ی یوی جاموش ینی میری نےیسی کا
ھ کن
تماسا د نی۔۔۔۔
ی ل م ُ
جس دن انا نے مج ھے گ ھر سے ئکاال یں اسے ئکارنا رہا رونا رہا کن وہ دو ییے سے متہ ھیانے روئی
ج
رہی انا مج ھے گھس یت یے ہوے انک گرو کے ناس لے آنے چہاں مجھ پر شخت ئظر رکھی جائی ناچ گانا
ُ
سک ھانا جا نا۔۔ حب کیھی موقع مل یا اسکی ناد میں گرف یار دنوانہ وار ا یے گ ھر کو ب ھاگ یا وہ کیھی میری
نہن ب ھای یوں کو اسکول ب ھیج رہی ہوئی نو کیھی گرما گرم روئی کا نوالہ ی یا کر اب ھیں کہالئی ہر نوالے
کے سابھ میرا بھی متہ کھل یا مگر وہ نوالے کی جسرت میں کھال ہی رہ یا۔۔ انا کو روز دفیر جانے
دنک ھیا نو نہ خوایش ست یے میں ہی دفن ہوکر رہ جائی کے کاش مج ھے انک دقع ا یے ست یے سے لگا
لیں۔۔ گ ھر جھوڑنے کے عذاب کے ئعد میرے اوپر انک اور عذاب نازل ہوا جس کے کرب
نے میری روح نک کو زجمی کر دنا۔ ج ید ‘سرفا’ گرو کے ناس آنے اور مج ھے ا یے سابھ لے گیے۔
مج ھے زپردسنی نے ل یاس ک یا اور ای نی ہوس کی ب ھت یٹ جڑھا ڈاال۔ میں ای یا جھونا اور کمزور ب ھا کہ میں
ئکل نف کی وجہ سے ا یے ہوش ہی کہو پت ی ھا ب ھا۔ نہر اسی نے ہوسی کے عالم میں مج ھے گرو کے
خوالے کر دنا گ یا۔ نہر نہ سلسلہ ایسا سروع ہوا کہ میں روز ہی ای نی ہی ئظروں میں گرنا رہا مرنا رہا۔
کرنا بھی ک یا کہ اب میرے ناس کوئی اور دوسری ی یاہ گاہ نہ نہی۔
نہر اسی کام کو میرے گرو نے میرے پیسے کا نام دے دنا۔ میں گرو کے ناس سے کنی نار
ب ھاگا ،در در نوکری کی نالش میں نہرنا رہا مگر مانوسی کے سوا کجھ جاصل نہ ہو سکا۔ ہر نار گرو کے در
پر ہی ی یاہ ملی۔۔۔۔ نہ دی یا نہ جت یے د ینی ہے نہ مرنے نوکری نو ک یا ہمیں نو کوئی ا یے سا میے کجھ
7
دپر کے لیے پرداست نہیں کرنا نو کوئی مالزمہ بھی ک یوں ر کھے گا ہمیں؟؟ ل یکن اسی گ یاہ سے
اینی خوس ضرور م یائی جائی ہے۔۔۔ ئی ئی تم ک یوں رو رہی؟؟ نا رو نددعا نہیں دی تمہیں تم سے
کوئی گال نہیں یس اینی ماں سے انک الیجا ہے س یا ہے ف یامت کے روز تچوں کو ماں کےخوالے
سے ئکارا جانے گا۔ یس اینی سی ال یجا ہے کہ اس دن وہ مجھ سے متہ نہ نہیرے۔۔۔۔ جاؤ ئی
تمہیں خوش ر کھے اور ی یک اوالد سے نوازے!!!! “ جم یلی خود ئی مجھ تم سے کوئی سکوہ نہیں ہللا
بھی رو رہی بھی متہ ب ھیرنے اس نے حجاب سے کہا ب ھا جس کو جل یا نک مجال لگ رہا ب ھا کوئی
س ُ
ای یا دکھ اینی ئکل نف کیسے پرداست کر سک یا ہے؟؟ اور میرے القاظ ا کی مدد کی ئکار ک یا کجھ ناد
نہیں جم یلی کو؟؟ ایسا کیسے ہو سک یا ہے؟؟؟
ّ
” تم۔۔ “ اس سے نہلے حجاب کجھ نوجنی جم یلی ابھی نک اسکی موخودگی ب ھا پت یے غم و غصے سے
جال ابھی۔۔۔۔
ُ
” نہاں سے جلی جاؤ ئی ئی تم اسکی ی یوی ہو جس نے مج ھے عزت دی بھی اجسان ک یا ب ھا۔۔۔
ھ ج
“ جم یلی کی نل ید آواز نے حجاب کو ھوڑ ڈاال وہ یسے ہوش کی دی یا یں آئی۔۔
م ج جی
” تمہیں ناد ہے نہ سب۔۔۔ تم جھوٹ نول رہی ہو تمہیں سب ناد ہے تم نے میری جان بھی
تجائی بھی تمہیں سب ناد ہے تم جھوٹ نول رہی ہو۔۔ “ وہ خو انکو ا یے فریب نک پرداست
نہیں کرئی بھی آج خود اسکے فریب آکر ج یوئی انداز میں نولی۔۔
لط س کی ُ
کے سوا کوئی” ھی ا کے سابھ م نہ کرنا جشکا ہللا
8
نہیں۔۔ “ جم یلی کی غم میں ڈوئی آواز نے حجاب کے خواس ج ھین لیے انک نار ب ھر وہ سدند
ن
گلٹ میں مت یال ہوگنی۔۔۔ جم یلی نے آ یں ی ید کر یں اسے سب ناد ہے وہ کی نی ا نی
ی گ ل ھ ک
الیجا۔۔۔
” ناجی میری مدد کرو نہ مج ھے مار رہیں ہیں “ وہ لڑکے اسے گھس یت یے الپیں مار رہے بھے وہ درد سے
نل یال رہی بھی جیخ رہی بھی ال یجا کر رہی بھی ل یکن کوئی نہیں آنا اور حجاب اسکا خواب ناد آنے ہی
ن
جم یلی کی آ ک ھیں سرخ ہوجاپیں۔۔
” نہ روز ا نکے سابھ ہونا ہے ل یکن کوئی انکی مدد کو نہیں آ نا “
وہ خود نو نہیں آئی ای نی دوست کو بھی روک ل یا جم یلی کی ام ید ب ھری ئظریں حجاب کے جملے سے
وایس لوٹ گ ییں انہیں جا نا دنکھ جم یلی کو خود پر پرس آنا ل یکن نےجس لوگوں کی دی یا میں وہاں
کوئی بھی انک ی یا نک جساس نہ ب ھا سب تماسا دنکھ رہے بھے اور وہ ب ھیے کیڑوں میں یٹ رہی
بھی۔۔
” نلیز مج ھے معاف۔۔۔ “ حجاب کی آواز نے جم یلی کی سوخوں کا یسلسل نوڑا۔۔
” جاؤ ئی ئی میری دعا ہے تمہیں ہم جیسا نہ ہو ک یوں کے تم پرداست نہیں کر سکو گی۔۔ اور
تم نے میرا اجسان حکا دنا نہاں آکر مج ھے اہم یت دے کر معافی مانگ کر ک یوں کے میں وہ ہوں
جس کے متہ پر لوگ بھوک یا نک یس ید نہیں کرنے۔۔ “
ح جاب آج اینی ہی ئظروں میں گر گنی نہ ب ھا وہ جسے اس نے سب سے زنادہ ئکل نف نہیجائی بھی
س ُ
ایسی کے وہ ضرف جدا کے آگے رونا ب ھا ا کی ت یے واال مدد کرنے واال کوئی نہ ب ھا۔۔ انک انک مار
س
9
خو اسے پڑی اس وفت حجاب کو ا یے دل پر لگ رہی بھی کاش وہ ہمت کرئی نافی بھی خود جلے
آنے ل یکن وہی پزدلی۔۔ نہ پزدلی کاش یب آئی حب زنان سے دوسروں کو وہ لہو لوہان
کرئی۔۔۔۔
” حجاب جلو۔۔ “ وہ خو کب سے اسکے ای نظار میں ناہر ک ھڑا ب ھا اندر جال آنا اور حجاب کو اس طرح
رونے دنکھ اپراز کا دل کٹ کے رہ گ یا۔
” اپر۔۔۔اپراز۔۔ “ وہ اسکے ست یے سے لگی نلک ابھی جم یلی انک ئظر انہیں دنکھ کر اندر جلی گنی۔
ج یکے آس ناس ک ھڑے وہ لوگ اب اپراز کو دنکھ رہے بھے
اپراز اسے الگ ہونا ا یے سابھ ک ھیج یا ناہر لے آنا کار میں یی ھا کر اس نے ر تموٹ کٹیرول سے کار
الک کی اور فدم فدم پڑھا نا وایس اسی گ ھر میں جال آنا۔۔
جم یلی ہابھ میں ج یکٹ لیے اسی کے ای نظار میں ک ھڑی بھی۔۔
” میں نہیں جای یا نہ جای یا جاہ یا ہوں ل یکن ای یا جای یا ہوں تم نے مجھ پر نہت پڑا اجسان ک یا ہے
زندگی میں حب میری ضرورت ہو یس انک نار ئکارنا میں جاضر ہوئگا۔۔۔ “ وہ اس سے ج یکٹ لت یا
مسکرا نا ہوا نوال۔۔
” اسکی ضرورت نہیں ہوگی وہ خود آنکو میری مدد کرنے کے لیے ب ھیچے گا۔۔۔ “ جم یلی کی مدھم
مسکراہٹ نے اپراز کو ُپر سکون ک یا اسے کیھی بھی نہ لوگ ُپرے نہیں لگے یس ائکا مانگ یا اسے
ُ
ُپرا لگ یا ب ھا جشکا ذکر اس نے جم یلی سے ک یا ب ھا اور ا کی داس یان یے کے عد اپراز نے اسے ا ک
ن ئ تس س
کٹیرنکٹ دالنا ب ھا پتیم تچوں کے لیے اور نوڑھوں کے لیے ک ھانا ی یانے کا خو الگ الگ پتیم جانوں
10
اور اولڈ اتج ہوم میں جا نا جسکی اجھی جاصی فیمت ان سب کو مل نی اورف یتیج میں اپراز نے خود پین
چتے گود لیے بھے ج نکا جرجہ آج نک وہ خود جال نا ہے جھوئی ہی غمر میں وہ ان کاموں میں ملوس
ہوگ یا ب ھا اسے ناد ہے انک دقع نوری کالس سے تجاس رونے ڈوپیشن کے لیے ما نگے گیے بھے وہ
ان س یا کرنا ای یا کام کر رہا ب ھا ضرف وہی نہیں نلکے کافی چتے نے زار سے ا یے کام میں مگن
رہے یب خو ییحر نے انہیں ل یکحر دنا ب ھا اپراز اب نک نہیں بھوال نلکے انک ڈر بھی پتی ھانا ب ھا کے
مدد نہ کرنا گ یاہ ہے یس یب سے وہ حب بھی انکو دنک ھیا ا یے ییحر کا وہ ل یکحر ذہن میں رنواپین
کرنا ناکے ایسای یت سے ہٹ کے نےجسی کا ی یوت نا دے۔۔۔۔۔
” نےسک “ وہ کہ یا ہوا نل یا اور وہاں سے ئکل آنا۔۔۔ آج حجاب کے آپریشن کو انک ماہ گزر گ یا
ب ھا اسے ئقین ب ھا کجھ ایسا ہی ہے جس سے حجاب روے گی یس اسی ڈر سے وہ اسے نہاں ل یکر
نہیں آنا جاہ یا ب ھا اور آج انک ماہ ئعد حب وہ نوری طرح پروگریس کر رہی بھی اپراز اسے نہاں لے
آنا اس ام ید سے یس آگے کوئی مصلہ نہ ہو اور وہ اس گلٹ سے ئکل کر جم یلی کو ہمیشہ کے
لیے ب ھال دے۔۔
ُ
ہم وہ ایسان ہے خو ئعمت ج ھت یے کے ئعد فدر کرنے ہیں اپراز نے دنک ھا ب ھا اسے کر کرنے
س
ُ
ہوے وہ اسکی انک انک ئعمت کا سکر ادا کرئی ہے۔ جاہے وہ رزق ہو صخت ہو پت یائی ہو نا قوت
ُ
گونائی اسکی ی یائی حیز میں کوئی ڈ ئقکٹ نہیں ہونا نہ اجت یاط کی نویت آئی ہے نہ سب حجاب کو
آپریشن کے ئعد ی یا لگا حب سروع سروع میں اسے کیھی کیھی دھ یدلے عکس دنک ھیے آنکھوں میں
جلن ہوئی ،درد ہونا۔۔ اور اب شجنی سے اجت یاط الزمی ب ھا ورنہ فدرئی ئعمت میں اجت یاط کہاں؟۔۔۔
11
ئ
اے ایسان "اور نو ا یے رب کی کون کون سی عم یوں کو ج ھیالنو گے"؟؟؟حجاب کو کم سے کم
انک مہت یا لگا ب ھا ان سب سے ئکلیے کے لیے وہ کوسش کرنا اسے کوئی نات ناد نہ آنے ل یکن
ب ی م ج م ی ل ب ہ ن ب ب ُ
ج
حجاب جاہ کر ھی اسے ھول یں نا رہی ھی کن اب حجاب کی دعا یں لی یسے لوگ ھی
سامل ہوگے خو ان سب سے گزر رہے بھے۔۔۔۔۔
☆☆………….☆………….
آفیر نو مت یھس۔۔۔
پ
ع یانے میں مل یوس وہ آفس کی گالس وال یش کرئی اندر جلی آئی۔ اسکے آنے ہی ریسیشن پر تیھی
لڑکی (مت نہا) نے اسے سالم ک یا مسکرانے ہوے حجاب نے خواب دنا ئقاب کے ناعث مسکراہٹ
ن
واضع نا بھی حب کی مسکرائی آ ک ھیں مت نہا دنکھ جکی بھی۔۔۔ جیسے جیسے اسکے فدم ا یے سوہر کے
ک یین کی طرف پڑھ رہے بھے آنے جانے لوگ اس یاف ممیر اسے ابھ کر سالم کر رہے بھے وہ
خواب د ینی اندر کی جایب پڑھ رہی بھی۔۔۔
گالس وال کے سا میے ک ھڑا وہ ییچے آئی جائی گاڑنوں کو دنک ھیا قون کان سے لگانے کسی
ام یوری یٹ م یت یگ کا س یڈنول فکس کر رہا ب ھا کے نکدم گرم ہابھوں کے لمس نے اسکی دونوں
س ب ل ھ کن
ی م
آ یں ی ید کر دیں اس مس کو جسوس کر کے اپراز کے ہو یوں پر زندگی سے ھر نور م کراہٹ
ر ییگی۔۔۔
12
” الظاف ئعد میں نات کرنا ہوں ابھی پزی ہوں “ وہ عجلت میں کہ یا قون رک ھیے لگا ب ھا کے
دوسری طرف الظاف کے مزند سوال سے جڑ کر نوال۔۔۔
” کہاں نا ئعد میں۔۔۔ اور ناہر سب کو نول د ییا مج ھے ڈسیرب نا کرے۔۔۔۔ “ سرد لہچے میں
اسے جکم دنکر وہ مسکرانے ہوے ییج ھے مڑا۔۔۔
” ان اداوں سے کسی دن جان لیے لوگی میری۔۔۔ “ اپراز نے کہیے ہی اسکے ئقاب سے ین
ہ یائی نو اسکا روسن صاف سقاف چہرہ اپراز کی آنکھوں کو واضع ہوا۔۔ خود ا یے ہابھوں سے ئقاب
ہ یانا اسے کس فدر سکون تجس یا ب ھا حجاب اندازہ لگا لے نو دن رات ئقاب کرئی ب ھرے نہ اس
نات کا افرا کرنا ہے گوائی د ییا ہے کے سا میے ک ھڑا چہرہ ضرف اسکی ملک یت ہے۔۔۔
” جیسے میں نے مان ل یا؟؟ تجانے کتنی نو اس دل پر راج کر جکی ہیں۔۔۔ “ اسے ی یگ کرنے
کو وہ طیزنہ انداز میں نولی
” جدا کی ی یدی ضرف نہ ئقاب والی راج کرئی ہے نافی نو ہمیشہ خود آپیں گ ییں ل یکن نہ ئقاب
ُ ُ
والی جسیتہ میں خود سے النا ب ھا مگر تمہیں افسوس ہوگا اسے جانے یں دنا اسے جانے کی جاہ ہو
ہ ن
یب بھی نہیں۔۔۔ “ پر اعیماد لہچے میں کہ یا آجر میں وہ مسکرانا ب ھا۔
” آگر جاؤں نو جا سکنی ہوں۔۔۔ “ وہ بھی اسی کے انداز میں ج یا گنی کے ا یے مرصی کی مالک
ہے۔۔
” جاکر نو دنک ھاؤ ال یا نا نانگ دنا اس نلڈنگ سے نو میرا نام بھی را زی نہیں ئقاب والی جسیتہ۔۔ “ وہ
اسکے گال پر زور سے ج یکی کای یا دھمکی دے گ یا۔۔۔
13
” ی یا نام رک ھا ہے میرا ؟؟؟ “ حجاب کو نام ہضم نہیں ہوا ای یا گال سہالنے گھورنے ہونے اپرو
احکا کے نوج ھا۔۔۔
کن
” ک یوں خق نہیں؟؟؟ “ آ یں کوڑ کر کجا ج یانے واال انداز ب ھا ۔” ھے ہی نو سارے ق
خ مج س ھ
جاصل ہیں نےئی۔۔ نام رک ھیے کا نہ ئقاب ہ یانے کا ل یکن اور کسی کا نہیں جاہے وہ کوئی بھی
کن
ہو۔۔۔ “ جکمتہ انداز ب ھا حجاب د نی رہ نی۔۔
گ ھ
” اگر امی ہ یاپیں نو بھی؟ “ سہادت کی ائگلی بھوڑی پر ر کھے وہ پر سوچ ئگانوں سے اسے نک
رہی بھی اپراز نے انک گہری سایس جارج کی۔۔
” نو ان سے کہوں گا ساسو ماں پت نی نہ آپ کے گ ھر میں ہے۔۔ میری گ ھر اور آفس میں نہ
ضرف میری ملک یت ہے جسٹ رازی ج یات کی۔۔۔ “ اسے ا یے حصار میں لت یا وہ مج یت ناش
لہچے میں کہ یا حجاب کو ئظریں ج ھکانے پر مج یور کر گ یا دھیمی پرم مسکراہٹ حجاب کے ہوی یوں پر
جھوڑ گ یا۔۔۔۔
” ل یکن تم میرے نہیں ہو سارا دن آفس میں ر ہیے ہو ی یوی کی کوئی حیر نہیں ابھی بھی کہاں
سے ہوکر آئی تمہیں علم بھی نہیں۔۔۔ “ وہ اسکی لو د ینی ئظروں کو ئظر انداز کرئی اسکی سرٹ
کے پت یوں سے ک ھیلنی ئظریں ج ھکانے نولی
” نہ الزام ہے وہ بھی نےئکا آپ ج یاب ذرا خود پر غور کریں رات سوہر کو پڑنا کر دادو کے ناس
سونے جلی گ ییں؟؟ “ بھوڑی سے نکڑ کے چہرہ اوتجا کر کے اسکی آنکھوں میں دنک ھیے وہ اس
الزام پر یپ اب ھا۔۔۔
14
” اپراز سال میں انک ہی نار دادو آئی ہیں اور و یسے بھی حب تم نے مج ھے کمرے سے ئکاال ب ھا
یب دادو نے ہی ای یا روم سیر ک یا ب ھا۔۔“ وہ نکدم اسکے ہابھوں کو ج ھیکنی پین جار فدم ییج ھے ہت نی
ھ لع یت ی ب ُ
نہت کجھ ج یا گنی اپراز نے اس دن پر سو یں یں۔۔۔
جی
” زندگی ب ھر طغتہ د ینی رہ یا اس نات کا۔۔۔ “ معصوم یت سے کہ یا طیز کا تیر جال گ یا۔۔ حجاب کجھ
سوچ کر مسکرائی ہوئی فدم فدم پڑھائی اسکے فریب جلی آئی۔ اسکے گردن میں ناپیں ڈالے اسکی
ن
آنکھوں میں د ک ھنی ہوئی نولی۔۔۔
” طغتہ ،عت یتُ ،پرائی ضرف تمہاری ہی کرونگی آجر خق رک ھنی ہوں۔۔ “ اعتیماد ،رعب ک یا کجھ نہ
ب ھا لہچے میں اپراز کی دلجسپ ئگاہوں نے اس م نظر کو اینی آنکھوں میں ف ید کر ل یا۔۔۔
” کس سے کروگی۔۔ ساسو ماں نا سوہر کی ماں؟؟ “ وہ بھی اب دلجسنی سے نوجھ رہا ب ھا
” ضرف سوہر سے۔۔۔ “ طغتہ عت یت ان سب سے وہ نونہ کر جکی بھی ل یکن دونوں انک
دوسرے کو ی یگ کرنے کا موقع نہیں جانے د ییے اپراز چہاں اسے آمتہ سے ڈایٹ پڑوا نا وہیں
کھ
حجاب اسکے سا میے اِ سکی ُپرائی فتیجہ سے کرئی جس پر فتیجہ اپراز کے کان نی نہ ظر دونوں چتے
ن م جی
دلجسنی سے دنک ھیے۔۔۔
ہ
” ممم نہ بھی ب ھیک حب الزام ہی ہم پر ہیں نو سکوہ کسی اور سے ک یوں کرنا؟؟ “ حجاب کی
ئگاہیں ان ئظروں کی پیش پرداست نہ کر سکیں اور ج ھکنی جلی گ ییں وہ دونوں نازو اسکی گردن
ی تپ
سے ہ یائی اپراز کی حیر پر آ ھی۔۔۔
15
” چتے آنے والے ہو نگے مج ھے جلدی ئکل یا ہے تم ذرا نہ ی یاؤ ا یے الپروا ک یوں ہو؟؟ نہ گ ھر کی حیر
ہے نہ چہان کی؟؟ ذرا ی یانا اس متیھ کت یا م یاقع ہوا؟؟ “ وہ سا میے ر کھے ل یپ ناپ کو کھوجنی
ئگاہوں سے گھورئی پت یلز پر رکھی فانلز دنک ھیے لگی
” تج یے کا آسان طرئفہ ہے۔۔ حیر نہ لو م یڈم اس فانل میں ہر ڈپت یل موخود ہے آپ ذرا آج کی روا
داد س یاپیں۔۔۔ “ وہ اسکی جاالکی سے خوب واقف ب ھا اسکے پراپر میں حیر ل یکر آ پتی ھا اور لپ ناپ
ا یے سا میے کرنے ای یا کام کرنے لگا ج یکے حجاب اسے آج کے نورے دن کی ڈپت یل ہمیشہ کی
طرح س یانے لگی۔۔
” میں ڈاکیر سے ملنی گنی بھی تمہیں نو ناد بھی نہیں ہوگا حیر میں ی یائی ہوں ڈاکیر نے کہا۔۔۔۔
“ وہ نول نی جلی جا رہی بھی اپراز کا دنہان دونوں طرف ب ھا حجاب کو شخت غ ّصہ آنا اسکی نےی یازی
پر ب ھر ئکانک انک سوچ کے تخت اس نے اینی طرف سے ی یانا سروع ک یا۔۔
” ب ھر انہوں نے کہا نلڈ کی کمی ہے نلڈ لگے گا۔۔ “ وہ خو نےدھ یائی میں اسے سن رہا ب ھا فل
الرٹ ہوگ یا دل کی دھڑکن نکدم سے مدھم ہوگنی ایسا نو ڈاکیر نے کجھ نہیں کہا ب ھا ب ھر؟؟؟
” نہ کب کہا؟؟ “ وہ اب نوری طرح حجاب کی طرف م یوجہ ب ھا خو ک ھا جانے والی ئظروں سے اسے
گھور رہی بھی
” نو حٹیر تمہیں سب ی یا ہونا ہے نانک کرنے ہو اب میں نولونگی ہی نہیں۔۔۔ “ وہ دایت پیس
کر رہ گنی ب ھر اپراز کو ناجار اسے ی یانا پڑا کے کس طرح اس نے ڈاکیر کو کال کر کے یس اسکی
صخت کا نوج ھا ب ھا ل یکن حجاب کی وہاں آواز سن کر اپراز نے ڈاکیر سے رنکویسٹ کر کے قون رک ھیے
16
سے م نع ک یا اور سب ست یا گ یا۔۔ حجاب انکسیٹ کر رہی بھی اور روپین ج یک اپ کے لیے ڈاکیر
کے ناس گنی بھی۔ ل یکن اس سے نہلے ہی اپراز ہر کہیں ی یک پڑنا نہ گ ھر میں اسکی جکومت کم
ہوئی نہ ناہر وہ سوچ کر رہ گنی۔۔۔۔۔
” سکون یتہ ہے ک یا ہے انک نل میں تیری آواز سن کر دن ب ھر کی ب ھکن کا اپر جانا۔۔۔ “ اکیر
آفس سے آکر حب وہ ی یڈ پر گڑنا نہی انک جمال حجاب کو دنک ھیے دہرا نا خو تچوں کے نوی نقارم پریس
کر رہی ہوئی۔۔۔
دونوں انک دوسرے کو کسی جالت نہیں تجس یے اپراز جلیے ب ھرنے اسے ی یگ کرنا ا یے ییج ھے دوڑا نا
س یڈے کو اسکے سابھ کچن میں کانوتیر پر پتیھ کر اسے پریسان کرنا حجاب کے ی یگ آنے پر
کہ یا۔۔
” نےئی جت یا مج ھے سوخوگی دنکھوگی مج یت اینی پڑھے
گی “ حجاب یس انک سرد ئگاہ اس پر ڈال کر رہ جائی۔۔۔۔
انک دقع نو حجاب کو اپراز نے ا یے ییج ھے نافاعدہ دوڑانا ب ھا۔۔۔ وہ کوئی فانل لت یے گ ھر لونا ب ھا حجاب
بھی نورے روم کو نک ھیرے وہ فانل ڈھونڈ رہی بھی کے اپراز کو الماری میں گھسیے دنکھ نوج ھا خو
کوئی تیرز دنکھ کر مسکراے جا رہا ب ھا۔۔
” فانل مل گنی؟؟ “ اپراز خو تیرز دنکھ کر مسکرا رہا ب ھا حجاب کی ئکار سن نکدم خونک اب ھا
” نہیں “
” ب ھر ک یا دنکھ کر مسکراے جا رہے ہو۔۔ “ اپراز کی مسکراہٹ کجھ اور گہری ہوگنی۔۔۔
17
” ئکاح نامہ “ وہ انک ئظر حجاب کو دنکھ کر نوال
” نو اینی غور سے ک یا پڑھ رہے ہو؟؟ “ حجاب نے کھوجنی ئگاہوں سے اسے دنک ھیے نوج ھا
” پڑھ نہیں رہا انکس یاتیری ڈ یٹ ڈھونڈ رہا ہوں “ وہ ہیس یا ہوا ئکاح نامہ رکھ کے دوڑا۔۔۔۔
” آئ ول کل نو۔۔۔ “ وہ اسکے ییج ھے دوڑئی ہوئی ناہر ئکلی ل یکن وہ ہیس یا ہوا ییچے ب ھاگ گ یا ک یوں
کے اسے اینی فانل بھی مل جکی بھی خو ئکاح نامہ ڈھونڈنے وفت ملی بھی۔۔ وہ اسے اسی طرح
ی یگ کرنا اکیر حب وہ اسے ناپیں کرئی اپراز ئظریں ج ھکانے معصوم تچوں کی طرح نائعداری سے
اسے ست یا ل یکن جیسے ہی ئظریں اوپر اب ھا نا حجاب کی جلنی زنان روک جائی اور وہ اب ھیے لگنی ک یوں
کے جس طرح وہ گھورنا حجاب خود میں سمٹ کر رہ جائی۔۔۔ ہر طرح کے ہی ھیار اسکے ناس موخود
بھے جس سے وہ حجاب کو ی یگ کرنا۔۔
کیھی آمتہ کے سا میے اسکی کالس لگا نا کے میرے کام نہیں کرئی کیھی اسے نانوں سے ی یگ
کر کے ا یے ییج ھے ب ھگا نا۔۔
اور اس خوسیوں ب ھرے سفر میں کجھ عرصے ئعد انکی زندگی میں انک ی یا مہمان سامل ہوا ” آنان
کا طرف سے تحفہ خو ئقش وئگار میں ہونا ہو اپراز کی کوئی ب ھا ل یکن کاموں میں اس “ ئعنی ہللا
سے سو ہابھ آگے ب ھا۔۔۔ اسکے ی یدا ہونے ہے اپراز نے اسے فتیجہ کو سویپ دنا انک عرصے سے
ُ
خو اپراز ان سے ناراض ب ھا اگر رو رو کر بھی معافی ما نگے یب بھی اس نےجتنی،آس ،غم کا
مقانلہ نہیں کر سک یا خو اس نے فت یجہ کو دنے بھے۔ نہ کقارہ ب ھا نا ماں کی مج یت یس اپراز اب
انہیں خوش دنک ھیا جاہ یا ب ھا۔۔۔
18
” نہ آج سے آپ کا ہوا آپ کا پت یا آپ کا رازی “ فتیجہ خو اجیسام کو ہوم ورک کرا رہی ب ھی
ہن ہ ھ کن
اجانک سے اپراز کی اس مہرنائی پر د نی رہ گی حجاب ا ک یے لے ہست یال سے ڈشجارج ہوئی
ف ن
بھی آج آنان نورے سات دن کا ہوا ب ھا اور اپراز نے اجانک سے آکر اینی جان اسکی گود میں رکھ
دی۔۔۔ فتیجہ نے کا پت یے ہابھوں سے آنان کو اب ھانا اور لرزنے ہوی یوں سے اسکی پیسائی خوم کر
اجیسام کے پراپر رکھ دنا خو نک نک اینی موم اور ڈنڈ کو دنکھ رہا ب ھا۔۔۔
” نہت ُپرے پت یے ہو تم رازی نہت ُپرے کیھی میرے آیسوؤں کیھی میری نےجتنی مجسوس
نہیں کی؟؟ حجاب مج ھے کتنی عزپز ہو جکی بھی اندازہ ہے؟؟ یس تمہاری طرح صدی بھی ورنہ
ب ب کھ ج مج ج س ُ
ا کے ا الق احیرام نے ھے کب کا ج ھکا دنا اور نی ھی ک یوں نہ میرے رازی کی یس ید ھی وہ
ل یکن تم؟؟ ا یے سال لگاے لو یے میں۔۔۔ انک سوری نک کہیے میں تمہیں سرم آرہی؟؟ میں
خو نات نات پر تم سے تجین میں سوری کرئی بھی مج ھے نو سرم نا آئی۔۔۔ “ اپراز کے ست یے سے
لگی کتنی دپر وہ روئی جلی گنی اپراز کی سرخ آنکھوں سے موئی نوٹ کر ا نکے نالوں میں جذب
ہوگے۔ آج بھی وہ نال کی جسین ب ھیں لگ یا نہیں ب ھا وفت اب ھیں جھو کر بھی گزرا ہو ل یکن اب
ساری سرگرم یاں انہوں نے پرک کر دیں ب ھیں اب گ ھر سے ناہر جاپیں بھی نو تچوں اور حجاب
کے سابھ ڈپر نا لیچ کرنے اور سو ییگ ل یکن ای یوں کے سابھ رہ ییں یس پرای یوں کو عرصہ ہوا ب ھال
جکیں وہ۔۔۔
19
” سوری موم قور انوری ب ھیگ۔۔ “ انکی ی یٹ ب ھیک کر دالسا د ییے وہ خود سے بھی سرم یدہ ئظر آرہا
ب ھا فتیجہ نے ییچوں کے نل اوتجا ہوکر دونوں ہابھوں سے اس کا چہرہ ب ھام کر اپراز کی پیسائی
خومی۔ اپرا کی آنکھوں کی جمک کجھ اور پڑھ گنی۔۔
گ ھر میں تچوں کے جانے کے ئعد حجاب اور فتیجہ ہی آنان کے آگے ییج ھے گھوم ییں اور واقعی وہ
انک سب پر ب ھاری ب ھا اکیر ج یات صاحب بھی کہیے۔۔
” اس دقع نونا نکر کا ہے “ آنان کی انک انک جرکت پر وہ قہفہ لگانے پر مج یور ہوجانے خو ا یے
ناپ سے لگ یا ب ھا آنا ہی ماں کا ندال لت یے ہے۔۔۔ انک دو دقع دودھ سے ب ھرا ف یڈر آنان نے اپراز کی
فانل پر گڑا دنا وہ ابھی دو سال کا ب ھا ل یکن جرک ییں جار سال کے تچوں والی ب ھیں۔ وہ ای یا ف یڈر
ف ئ ً
دایت میں دنانے فری یا متہ سے لگا نا رہ یا سی کو ھونے نا د ییا سوانے حجاب اور یجہ کے اور
ت ج ک
نے اسیمعال وہاں سہی وفت پر کرنا چہاں سا میے والے کو پریسان کرنا ہو۔۔۔
اپراز ابھی ب ھکا ہارا آفس سے لونا ب ھا وہ نائی کی نوٹ ڈھ یلی کرنا صوفہ پر آکر ڈھ گ یا چہاں آنان پتی ھا
اجیسام نا پری یا کی کائی پر الگ کلرس سے الی ییں ک ھیچ رہا ب ھا۔۔۔ سابھ رازی کو دودھو النے کا
جکم دنا خو سا میے پت یل پر پڑا ب ھا۔۔
” الدی۔۔ دھودو۔۔ “ اپراز کا دل جاہا خود کو سوٹ کر لے سا میے پڑا ب ھا اسکا ف یڈر ل یکن صاحب
کو ناپ کو ی یگ کے ئغیر کجھ بھی ہضم کہاں ہونا ہے؟؟؟
20
” ب ھٹ جانے گا مونے۔۔ “ اپراز نے اسے گھورنے کہا جشکا وزن اج ھا جاصا پڑھ حکا ب ھا۔۔ اور
اسے جکم دنکر وہ وایس اینی کام میں مشغول ہوگ یا آنان اوندھے متہ لت یا ب ھا پتیھ ج ھت کی طرف
بھی۔۔۔۔
ّ
” دھ یدے الدی۔۔۔ “ آنان نے نونلی زنان میں رازی کو گھورنے غصے سے کہا فت یجہ کی دنک ھا
ب کن
د ھی وہ ھی اپراز کو رازی کہ یا ہے۔۔۔۔
” کس پر گ یا ہے نہ؟؟ “ اپراز نے معصوم یت اور کجھ تیزار یت سے سا میے کافی کے کیس
الئی حجاب سے کہا۔۔۔
” مما کہنی ہیں تم پر گ یا ہے۔۔ “ اسکے سا میے کافی کا کپ رکھ کر وہ ای یا کپ ل یکر آنان کے
ناس پتیھ گنی۔۔۔
” اسنعفرہللا میں اسکی ائگلی پراپر بھی نہیں ب ھا۔۔ خومچوا کا الزام؟؟ تمہیں نو یس موقع جا ہیے
پڑوسی کی لڑکی ب ھاگی ہو یب بھی قصور رازی کا ہے “ حجاب کی ہیسی جھوٹ گنی ج یکے آنان آکر
رازی کی گود میں ُحپ جاپ پتیھ گ یا۔۔
” یب نو ک نفرم ہے “ حجاب نے ہیسیے ہوے کہا ج یکے اپراز کا چہرہ نکدم شخت ہوگ یا آنان اب ابھ
کے ب ھاگ یا ہوا حجاب کے ناس آنا۔۔۔۔
” مما الدی۔۔ نونو۔۔۔ “ حجاب نے نےاجت یار اپراز کو دنک ھا جسکے چہرے پر تچوں کی سی
معصوم یت بھی خو لگ رہا ب ھا ابھی رو دے گا اسکی گ ھیلی سرٹ دنکھ کر حجاب کا قہفہ جھوٹ
گ یا۔۔
21
لرٹ ک یا ک یوں کے ”lتم نے اسے مونا کہا ب ھا؟؟ “ حجاب کی ج ھنی جس نے اجانک ہی اسے
ا یے کام میں مشغول آنان کسی کو ی یگ ییھی کرنا ہے حب کوئی اسے ج ھیڑنا ہے؟؟
” میں تم دونوں ماں پت یے کو آجری واری یگ دے رہا ہوں دماغ گھوما نا دونوں کو ی یک ھے سے ال یا ل نکا
دوئگا “ اپراز کہاں ما یے واال ب ھا ال یا اسے گ ھرکا۔۔
” ب ھر نو ہونا ہی ب ھا میرے پت یے کو ئظر لگاؤ گیے ایسا ہی
ہوگا “ حجاب پر ذرا پراپر اپر نا ہوا ال یا آنان کا ہابھ نکڑ کے الڈ سے اسے سابھ لے گنی ” آنو م یلی
جان نہالؤں ب ھر پتنی کر یگے ڈنڈ کو آج نہیں سونے دو ہم روم الک کر یگے۔۔۔ “ حجاب نے
ہیسی دنانے جان نوجھ کر جانے ہوے نل ید آواز میں کہا آنان نے بھی ییج ھے مڑ کر اپراز کو زنان
ئکال کر جڑانا وہ خو نہلے ہی حجاب کے جملے سے ی یا ہوا ب ھا آنان کے جڑانے پر کافی ل یکر ابھ ک ھڑا
ہوا۔۔
” مونے رک جا دونوں کو اوپر آکر دنک ھیا ہوں “ ا نکے ییج ھے جانے وہ نل ید آواز میں نوال خو اب
سیڑھ یاں جڑ رہے بھے۔۔
اپراز کو ناد ہے حب بھی اسکی کی کوئی امونورپت یٹ م یت یگ ہوئی وہ آنان کے ناس نک نہ ب ھیک یا
ک یوں کے اپراز کی جاہے ام یوری یٹ م یت یگ ہو کہیں سادی پر جانا ہو نا ڈپر ہو اس سب کا الہام
تجانے کہاں سے آبھ ماہ کے آنان کو ہو جانے کے اپراز کے گود میں لت یے ہی وہ ای یا کام
ھ ج
کرد ییا۔ حجاب آنان کی کاروائی دنک ھیے ہیسنی جلی جائی ج یکے اپراز ال نا ہوا ماں یے پر ا ک ہر
ق ن تپ ھ جی
22
آلودہ ئظر ڈال یا ہوا جتیج کرنے جال جا نا ل یکن م یت یگ سے گ ھر آنے ہی انکی کالس لت یا اور سارا الزام
حجاب پر ڈال د ییا۔۔
” تم ہی اسے نہ سب س یک ھائی ہو نہ؟؟ آجر میری اولین دسمن خو ہو “ ڈریس یگ کے سا میے ک ھڑا
ّ
وہ سرٹ کے پین کھول یا غصے سے نوال ابھی وہ آفس سے لونا ب ھا اور آنے ہی صیح واال غ ّصہ حجاب
پر ئکال رہا ب ھا۔۔۔
” مما کہنی ہیں میرے رازی پر گ یا ہے۔۔ اب میں ک یا کر سکنی ہوں تجین میں خود سدھرے
ہوے ہونے نو اوالد بھی سدھری ہوئی ملنی “ حجاب لیز کے ی یکٹ سے جیس ئکال کر ک ھانے
مزے سے کہ رہی بھی آجر اپراز کی سامت آئی ہو اور وہ خوش نا ہو؟؟؟
مالک ہے “ اپراز کے طیز کو ان س یا کرئی ” ب ھر نو پری یا کا ہللا
وہ ا یے ک ھانے میں مشغول رہی۔۔ ب ھر جیس جیم کر کے جالی ی یکٹ ڈست یین میں ڈال کر اسکے
فریب جلی آئی۔۔
” تم ہو نا سدھار د ییا و یسے بھی میرے دونوں چتے سدھرے ہوے معصوم ہیں یس نہ مما کا
الڈال آنان مما کے ی یار نے ئگاڑ ڈاال ہے اور کجھ ناپ کی س یگت کا اپر ہے “ وہ اسکی سرٹ اور
کورٹ اب ھانے ہوے نولی جسے اپراز نے ی یڈ پر ب ھ نکا ب ھا
” ہاں ناپ کی س یگت؟؟ روز اس گال پر پین ب ھیڑ ک ھا نا ہوں ای یا تچ کے رہ یا ہوں ب ھر بھی
تجانے کیسے اجانک سے ہی چہرہ الل کرد ییا ہے ناپ کی س یگت۔۔ “ وہ پڑپڑا نا ہوا جتیج کرنے
23
جلے گ یا سابھ حجاب کے کیحر میں مف ید نال آزاد کر کے وہ بھی کہاں اسے ی یگ کرنے سے ناز
آ نا ب ھا؟؟
” ج ھچورے “
” تمہارا ہی ہوں ڈارل یگ “ ناب ھروم کا دروازہ ی ید ہونے سے نہلے اپراز کی آواز حجاب کی سماع یوں
ّ غ ہ م ن
یں چی۔اپراز کے جانے ہی صے سے سرخ چہرہ پرم پڑھ گ یا اور ج یا کے رنگ اس چہرے پر ی
نک ھر گیے الکھ وہ اپراز پر غ ّصہ کرئی ل یکن مج یت نو اسی کی ہے نا دل میں۔۔۔
” مما الدی بھون۔۔۔ “ حجاب کی ئظر آنان پر پڑی خو اپراز کا قون زور سے ی یڈ کارپر سے ی یک رہا
ت ج ئ ً
ب ھا۔ حجاب تیزی سے اسکے ناس آئی اور قون اسکے ہابھ سے ھت یا فری یا اپراز کے لے دو قوپز کو
ھ ج
آنان نابھ یب میں ڈال حکا ہے نہ اسکا پیسرا قون ب ھا جسے آنان نوڑنے جال ب ھا۔۔۔
قون سای یڈ پر رکھ کے حجاب نے اسے گود میں اب ھانا حجاب کو اب نک ناد ہے آنان سے نہلے
انک خوف اسے کس طرح ک ھاۓ جا رہا ب ھا جیسے جیسے دن فریب آرھے بھے خوف مزند پڑھ رہا ب ھا
کے کہیں اسکا آنے واال تجا جم یلی جیسوں میں سے نہ ہو۔۔ ل یکن آگے حب اسکی سوچ علط نایت
ی یدوں کو ہوئی نو وہ تچوں کی طرح نلک کے روی بھی اسے اپراز کی کہی نات ناد آئی بھی ” ہللا
ُ
اسکی ہمت سے زنادہ نہیں آزما نا۔۔ انہیں ہی آزمایش د ییا ہے جشکا ئقین ہو پرداست کی ہمت
رک ھنی ہے۔۔۔ “
24
دن نلک ج ھیکیے گزر جانے ان گزرے دنوں میں دونوں انک خوش جال زندگی انک دوسرے کے
ن س
س یگ گزار رہے بھے ل یکن حجاب آج بھی اپراز کو ھیے سے فاضر ھی اپراز وہ لی ب ھا جسے
ی ہ ب مج
حجاب آج نک تج ھا نا سکی اور ایسا ہی انک دن ب ھا۔۔
حجاب خو مس امیرین کے سابھ نانوں میں مشغول بھی مونانل پر آئی کال دنکھ کر اب ھیں اور
خوپرنہ اور مہوش کو الوادی کلمات کہ کر ابھ ک ھڑی ہوئی۔ حجاب آج مہوش اور خوپرنہ کے سابھ
نوئی آئی بھی ص یح سے وہ لوگ گھوم ب ھر رہے بھے پروگرام رات کو ہی ی یا ب ھا کے پت یوں نوئی میں
آپیں گے ب ھر سابھ ہی ناستہ کرکے مال جاپیں گی۔ اب مال سے وایسی کہ ئعد انہیں ک یت یین
میں جانے پت یے مس امیرین ملی نو وہ پت یوں وہیں پتیھ گ ییں ل یکن اب اپراز کی کال سن کر
حجاب ای یا پرس لتنی ابھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔ ک یت یین سے ناہر آنے ہی اسکی ئظر اپراز پر پڑی خو کار
ً
سے ی یک لگاے ک ھڑا ب ھا اجیسام اور پری یا ئقت یا اندر پتی ھے بھے آج اپراز ہی اب ھیں لت یے گ یا ب ھا ک یوں
کے ڈرای یور ج ھنی پر ب ھا۔۔
وہ دھیرے دھیرے فدم پڑھائی اپراز کی طرف پڑھ رہی بھی کے اجانک ُپری طرح لڑک ھڑا کر زمین
نوس ہوگنی۔ دونوں ہی ھیل یاں زمین پر ر کھے وہ ییچے گ ھت یوں کے نل پتیھ گنی۔ گردن موڑ کے ییج ھے
دنک ھا نو پین لڑکے کار سے ی یک لگاے انک دوسرے کے ہابھ پر نالی مار کر ہیس رہے بھے....
” ہم ڈراپ کریں نےئی “ ان میں سے انک لڑکا ج یایت سے مسکرانا اور ہابھ پڑھا کے اسے
اب ھیے میں مدد دی اور سابھ جلیے کی آفر کی حجاب نے ئفرت انگیز ئظر سے اس شحص کو نوازا اور
ابھ ک ھڑی ہوئی۔۔۔
25
” ایسی ک یا دنکھ رہی ہی نو نلڈی۔۔۔ “ وہ شحص دایت پیس کر نوال حجاب کی ئفرت ب ھری ئگاہ
نے جیسےاسکے وخود پر سعلے پرسا دنے۔۔
ّ
” سیم جھوڑ اسے ہ نگامہ نا کر و یسے ہی انک واری یگ مل جکی ہے “ سیم حجاب کی طرف غصے
سے پڑھ رہا ب ھا کے اسکے دوست نے ہابھ نکڑ کے اسے روکا حجاب خو اسے خود کی طرف پڑ ھیے
دنکھ خوفزدہ بھی تیزی سے ابھ کر فدم پڑھائی اپراز کی طرف پڑھی خو نےی یازی سے سن گالسسز
لگانے ک ھڑا ب ھا۔۔
” وایس جاؤ اور متہ پر رکھ کے ب ھیڑ مار کے آؤ “ حجاب کو کار کا دروازہ کھو لیے دنکھ اپراز نے کہا
ُ
ضنط کے ناوخود اسکا لہجہ نارمل نہ ب ھا۔ حجاب کو نو غ ّصہ اپراز پر آرہا ہے خو نا اسکی مدد کو آنا نا ائکا
متہ نوڑا۔۔
” نہیں ایسوں کے متہ ہی نہیں لگ یا جا ہیے جلو “
ّ
حجاب کا نال یا اپراز کو آگ نگولہ کر گ یا غصے کی سدت سے اسکے گلے کی یسیں نک واضع ہونے
لگیں۔۔۔
ل مجس
” زندگی ب ھر نہاں سے نہیں ہ یوں گا ھی۔۔ “ دنے دنے ہچے میں وہ عرانا سن گالسسز کے
بھ س غ ّ ن
ییج ھے ج ھنی ان سرخ آنکھوں میں سرجی کی سدت اگر حجاب د نی نو کایپ ا نی خو ا کے صے کو
ھ ک
26
” میں نہیں جاؤنگی۔۔۔ “ وہ ای نی صد میں انل بھی کہیے ہی وہ رخ موڑ گنی۔ اسے ئقین ب ھا اپراز
م یانے گا اپراز م یا نا ک یا ال یا اس وفت وہ حجاب کو ف یل کرنے کے در نے ب ھا خو ای یا کجھ ہونے
کے ئعد بھی ئغیر اب ھیں ئغیر کسی الف یات سے نوازنے جاموسی سے نہاں آگنی۔۔
” نہ زنان ضرف میرے سا میے جلنی ہے؟؟ اسکا اسنعمال وہاں ک یوں نہیں کرئی چہاں سوال
ُ
عزت پر آنے؟؟ تم گری نہیں ب ھیں اس ذل یل ایسان نے نانگ آگے کر کے نہ جرکت کی جاؤ
ُ
اسے ب ھیڑ مار کر آؤ ورنہ آج ک یا غمر ب ھر اس جگہ سے انک اتچ نہیں ہلوئگا “ وہ اسکا نازو نکڑ کے
ب ن
رخ اینی طرف کرنا ب ھیڈے ب ھار لہچے میں نوال۔۔ حجاب کی آ یں خوف سے ل یں
ی گ ی ھ ھ ک
” وہ۔۔۔۔ ئی۔۔پین لوگ ہیں اپراز تم انک بھے میں کیسے۔۔۔ “ حجاب کے لہچے کی ک نکاہٹ
تج ھ ب ی م یھ ج
م ھ ج
سے وہ شخت الہٹ کا سکار ہوا۔۔ ھی یج یے خود پر فانو نانے وہ ا نی انداز یں گونا ہونا
اسے دھمکی دے گ یا۔
ُ
” جاپیں آپ ورنہ میرا مٹیر گھما نو اسکی نو حیر نہیں سابھ تم بھی نہیں تچوگی نہیں جھوڑ جاؤئگا۔۔
“
۔ ” آپ “ کا اسنعمال وہ ییھی کرنا حب ناراصگی سیریس ہوئی۔۔
” جیسے تم کروگے۔۔۔ “ حجاب کی مسکراہٹ ئقاب کے ییج ھے ج ھنی بھی حب کے ان آنکھوں کی
جمک مای ید نہیں ہوئی بھی۔ وہ جای نی بھی اپراز ایسا کیھی نہیں کرئگا ل یکن اپراز نے انک شخت
ئظر سے نوازنے کار کا دروازہ کھوال اور مت یوں میں کار رنورس کر کے ئکل گ یا نہ سب اینی اجانک
ی ل ھ کن
ہوا ب ھا کے حجاب اسے روک نک نا نائی یس د نی رہی ہر نار وہ اسی طرح اسی ی یگ کرنا کن
27
آج نہیں۔۔ نات عزت کی کر گ یا خود ک یا ک یا؟؟ ی یوی کو اک یال جھوڑ کے ب ھاگ گ یا۔۔ حجاب نے
س ن
نےاجت یار ُدک ھیا سر دنانا آج ا یے مہت یوں ئعد اِ کی آ یں ھر ھ گ یں کن۔۔ نہ سی۔۔
یہ ی ل ی گ ی ب ب ھ ک
اس ہیسی نے ملچے میں سارا خوف اڑان جھو کر دنا اس سے نہلے وہ انکی طرف فدم پڑھائی پت یوں
خود ہیسیے ہوے اسکے ناس آنے۔۔
” حچچ جال گ یا؟؟ نہت افسوس ہوا اور خوسی ب ھی۔۔ ہاہا۔۔۔جلو جھوڑو اسے میں ڈراپ کر د ییا ہوں
“ وہ اسکے گرد گھوم یا اسکا مذاق اڑانے اسکے سا میے آرکا یب حجاب کی ئفرت ب ھری ئگاہ نے ب ھر
سے اسکا مٹیر گھما دنا۔۔۔
” نارسائی کا نانک کرئی ہو میرے سا میے؟؟ تم جیسیوں کو ا جھے سے جای یا ہوں ئقاب نہن کر
ن
بھی نہاں آکر ا یسے نا محرموں سے ملنی ہو اور مج ھے آ ک ھیں دنک ھا رہی ہو؟؟ وہ کون سا سوہر ب ھا
ن
تمہارا؟؟ “ تیز دھوپ میں آ ک ھیں س یکوڑنے وہ نافاعدہ دھاڑ اب ھا جیسے حجاب کو کجا ج یانے کا ارادہ
ہو۔۔
” پڑ ھیے آنے ہو نا سرم نہیں آئی ایسی جرک ییں کرنے ہوے؟؟ “
پ
حجاب خو کب سے ضنط کیے تیھی بھی جیخ ابھی۔۔۔
ّ
سیم اسے غصے میں دنکھ اینی پرائی نون میں لوٹ آنا۔۔۔
” تم لڑک یاں پڑھ لو کافی ہے ناپ کرلو م یانو جشن مل یا نو عام سا جمس ید ہے کویسا پڑھا لک ھا آنے گا
تم سے سادی کرنے۔۔ رہا میرا سوال نو ناپ ک یوں کما نا ہے اس لیے کے میں عیش کروں
سو یٹ ہارٹ “ وہ اسکی طرف ج ھکیے آنکھ دنانے ہوے نوال حجاب کا غ ّصہ کی سدت سے چہرہ
28
سرخ ہوگ یا اپراز پر غ ّصہ ب ھا سیم پر غ ّصہ ب ھا اس پتنی دھوپ کی سدت کا اپر ب ھا کے حجاب کا
ہابھ اب ھا نو اب ھا ب ھا اور لگا نار پین جار ب ھیڑ سیم کے گال پر یسان جھوڑ گیے۔۔۔
” نکیر والی نہیں ” میں “
اعیماد والی ” میں “
کہ میں ” میں “ ہوں
تمہارے ہابھ کا کھلونا نہیں
You can not define me you can not limit my potential.
You cannot limit my dreams
میری ج یت بھی میری
میری ہار بھی میری
میں اڑاؤ گی ای یا مذاق نو کون ہونا ہے میرا مذاق اڑانے واال؟؟
???I will make fun of my self do you understand
ئ ً
سہادت کی ائگلی سے وارن کرئی وہ فری یا یج یے ہونے نولی ا کی زنان لی نو انک ل کو نا رکی
ن ج س ج
سایس ابھی نک بھول رہا ب ھا۔۔ سیم گال پر ہابھ ر کھے ناگل ہو رہا ب ھا اسکے نافی دوست متہ
کھولے نہ کاروائی دنکھ رہے بھے۔۔۔
” نو۔۔ “ سیم کا اب ھیا ہابھ ہوا میں رہ گ یا اس دقع بھی دونوں دوست وہیں رہے کوئی بھی اسکی
مدد کو نہیں پڑھا۔۔۔
29
کن
” اندر جاؤ “ جکمتہ انداز ب ھا حجاب اسے د نی نی نو اس لیے وہ اسے ھوڑ گ یا ب ھا؟؟؟ اپراز نے
ج گ ھ
اسکا ہابھ ج ھیک کر سیم کا گال دنوجا اس سے نہلے وہ اسے مار ڈال یا حجاب کو ہی ہوش آنا۔۔۔
” اپراز جھوڑ۔۔ “
ّ
” س یا نہیں؟؟ “ حجاب کو اسکے غصے سے خوف آرہا ب ھا ا سیے انک آجری کوسش کی ل یکن اپراز
کی دھاڑ سے کایپ ابھی۔۔
” دنک ھیا اب ا یے ہیرو کا تماسا “ سیم نے کہیے ہی مکا مارنا جاہا جسے اپراز نے دوسرے ہابھ سے
ییچ میں ہی روک ل یا وہ حجاب کے ای نظار میں ب ھا کے وہ جانے حجاب بھی اب ئغیر دپر کیے وایس
ک یت یین میں جلی گنی اپراز نے اسکا ہابھ ج ھ نکا اور کالر سے نکڑنا ہوا گھس یتیے ہوے اسے گارڈن
آتیرنا کی طرف پڑھا۔۔۔۔ آنے جانے لوگ ان دونوں کو عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے۔۔
” ا بھے جھوڑ “ وہ جال رہا ب ھا ل یکن اپراز اسے گھس یت یے جا رہا ب ھا گارڈن میں آکر اپراز نے ئظر ادھر
ادھر دوڑائی اور مظلونہ حیز ملیے پر وہ اسکی طرف پڑھا اور نوٹ سے پڑھ کے منی ہابھ میں اب ھا کر
دوسرے ہابھ سے اسکا کولر جھوڑا۔۔ زور سے اسکے ی یٹ میں مکا مارا جس سے سیم نے جال کر
متہ کھوال اپراز نے وفت صا ئع کیے ئغیر نوری منی اسکے متہ میں ڈالی اور متہ ی ید کردنا۔۔
” گ ھر سے حب غورت پڑ ھیے ،جاب کرنے کے کے ئکلنی ہے نو بھونک بھونک کے انک انک
ُ
فدم اب ھائی ہے کے کہیں انک علط فدم اسے رسوا نا کردے اور حب وہ لونے نو اسکے ناس
” عزت “ نام کی کوئی حیز ہو۔ اسی طرح جس طرح نو ئگلیے سے ڈر رہا کے کہیں نہ علط فدم
سے زندگی نا گ یواہ پتی ھے اسی طرح غورت کے لیے اسکی عزت اسکی زندگی ہے خو سر اب ھا کے جلیے
30
ُ
کا خوصلہ د ینی ہے۔۔ تم جیسوں کی وجہ سے وہ ئگاہیں ج ھکا کر جلنی ہے ناکہ اسکا ب ھائی ئگاپیں
اب ھا کر جل سکے اور نو دو کوڑی کا خوس پرست غورت ک یا معصوم تچی نک کونہیں
جھوڑنے۔۔۔۔ خود کی جان عزپز ہے موت سے ڈر لگ یا ہے ل یکن حب دوسرا رسوائی سے مرے نو
تج ھے رجم نہیں آ نا؟؟؟ نول تیرے ناپ کی جاگیر ہے خو ی یگ کرنا ہے؟؟ بٙک نا کیے
بھونک ک یوں نہیں رہا؟؟؟ “ اپراز نے اسکا متہ دنوجا ج یان سے شخت لہچے میں کہا اسکا یس
نہیں جل رہا ب ھا سیم کا سر دنوار میں دے مارے۔۔ اپراز نے رکھ کے زور سے مکا اسکی ی یٹ پر
مارا جس سے ساری منی متہ سے ناہر ئکل آئی سیم ُپری طرح ک ھایسیے لگا۔۔
” نہ اسے گرانے کے لیے۔۔۔۔۔ “ لگا نار پین جار موکوں سے وہ اسکا حیڑا ُپری طرح زجمی کر حکا
ب ھا لوگ سب ک ھڑے تماسا دنکھ رہے بھے۔۔۔ اپراز نے انک بھوکر سے اسے نوازنے وہیں زمین
پر ب ھت نکا اور کوٹ کو ج ھ نکا دنکر ک یت یین کی طرف جانے لگا۔۔
” دنکھ لوئگا تج ھے میرا ناپ ڈین ہے نوی یورسنی کا “ سیم زمین پر پتی ھا کڑا رہا ب ھا اپراز کو جانے دنکھ
وہ اسکے ییج ھے سے نوال آجر کو سیوڈپیس کے سا میے کجھ عزت نو رک ھنی بھی۔۔ اپراز کے فدم وہیں
رک گیے وہ جل یا ہوا اسکے فریب آن پتی ھا سیم خوف سے ییج ھے ہوے اسکی آنکھوں سے ج ھلک یا خوف
جسم کی ک یک یاہٹ نے اپراز کو لطف اندوز ک یا۔۔۔
” اول نو میں تیرا سیٹیر ہوں ناس آنوٹ ہوحکا ہوں دوسرا جای یا ہوں تیری دو کوڑی کی عزت
نہیں ورنہ حب میری ی یوی نے لگا نار ب ھیڑ مارے بھے یب تیرے نال یو کیے نک لڑنے نہیں
31
آنے۔ “ اپراز نے طیزنہ مسکراہٹ ہوی یوں پر شجا کر اس پر وار ک یا سیم نے ئفرت ب ھری ئگاہ سے
اپراز اور ا یے ساب ھ یوں کو دنک ھا۔۔۔
” دوسروں کے گ ھر کی عزت اج ھا لیے سے نہلے ا یے گ ھر میں ج ھانک کہیں مج یت میں عزت کا
سودا نو نہیں کر آئی؟؟ “ اپراز نے ہابھ کی میھی میں اسکا نال جکڑنے چہرہ ا یے چہرے کے
فریب کرنے کہا۔۔۔
” میری نہن ایسی نہیں “ سیم کو کہاں گوارا ب ھا ایسا الزام۔۔۔
” مج یت اب نکیے لگی ہے نو نہاں کسی کو ج ھیڑ رہا وہاں کوئی اور تیری نہن کو۔۔۔۔ ای یا ک یا اینی
طرف ہی لوی یا ہے جاہے وہ ی یکی ہو نا ندی۔۔ میری طرف دنکھ اور حفظ کرلے نہ نات میری کی
ی یکی میری کی ندی اب ھیں صورت میرے ناس وایس لوٹ آپیں۔۔ “ اپراز نے انک ج ھ نکا دنکر
اسے کسی کحرے کی طرح دور ب ھت نکا۔۔ اب اسکے فدم کت یین کی طرف بھے سب سے مشکل
مرجلہ حجاب کو م یانا ب ھا اپراز نے خو ک یا یس اسکا مفصد کائف یڈیس دالنا ب ھا حب حجاب کو اس
لڑکے نے گرانا اپراز ضنط کے کس مر جلے پر ب ھا کوئی اندازہ نہیں لگا سک یا اور حجاب اگر وہ اک یلی
ہوئی نو ب ھیک ہے ل یکن اپراز کی موخودگی نے بھی اسے خوصلہ نا دالنا وہ وہیں یت کی مای ید ک ھڑی
رہی۔۔۔ وہ سوچ حکا ب ھا حجاب کو م یانے گا ل یکن حیرت انگیز واقع ہوا ب ھا وہ خود ہیسنی ہوئی اسکے
گلے آلگی۔۔۔
س ھ ی تپ
” یس کجھ ناپیں ذہن میں دپر سے یں یں “ حجاب کی م کراہٹ نے ا کی م کراہٹ
س س ہ ی
گہری کردی۔۔۔۔۔۔
32
☆☆………….☆………….
ب ُ س ُ
زندگی اگر آزمایسوں کا سفر ہے نو مج ھے م نظور ہے ا کی آزمایش۔۔۔ حب ھی اسے لگ یا ہے یس
بھوڑا سا ییج ھے ہ یا ہوں آزمایش ییج کر مج ھے خود کے مزند فریب کر د ییا ہے۔۔۔۔
ُ
ہے ،وہ میرے دل میں رہ یا ہے اس نے کہا یس میرے ناس آجاؤ میری کام یائی کا راز میرا ہللا
ُ س م ُ نہ ُ
سارے غم بھول جاؤ گیے اب ہر کام سے لے اس سے لیے ا کے ھر جا نا ہوں۔۔ اس نے نہ
گ
ال لچ دی نہ وجہ نوجھی کے کویسی عرض تج ھے نہاں ک ھیچ النا ہے یس ناس نالنا اور دل میں ج ھیا ہر
س ُ
غم م یا دنا۔۔۔ میرے دل کو اس فائی دی یا کے غموں سے آزاد کر دنا حب ا کے ناس جا نا کوئی
ُ
نہ کوئی سکایت ل یکر جا نا۔۔۔ زندگی سے جڑی ہو نا کاروناری سب اس سے مائگا سب کجھ۔۔۔ میں
ُ
خوش ہونا ہے اور آج ب ھلے امیر نے ایسانوں کے آگے ج ھک یا جھوڑ دنا یس وہ ک یا جس سے ہللا
س ُ ق م س لی ُ
س
ہوں کن ا کی درگاہ یں فیر ین کر جا نا ہوں نہ دولت ہرت سب ا کی ادا کردہ ہے خو موت
س لی ُ
کے ئعد وایس ج ھین لی جانے گی کن ا کی مج یت میرے دل یں میشہ فا م رہے گی۔۔۔
ت ہ م
ُ
ک یا نہیں دنا اس نے؟؟ تجین کی محرومی جیم کردی ماں لونا دی۔۔ وفا سغور ی یوی غظا کی پین
صخت م ید تچوں سے نوازا۔۔ نام دنا سہرت دی سب سے پڑھ کے عزت دار زندگی دی۔۔۔۔
33
ُ
سب ندال ہے اِ س زندگی سے اس زندگی میں خو میں نے انک عرصے ی نہائی میں گزاری سوانے ڈنڈ
ل ی ل ہ ن ب ُ
س
کے وہ آج ھی ا ہی را یوں کے مسافر یں کن اب فرق ای یا ہے کے میرا ہجہ رونہ سب
ی یدنل ہو حکا ہے وہ دھمکی د ییا وہ ی یگ کرنا سب جھوڑ حکا ہوں۔۔۔۔۔
و یسے بھی اب میری اینی اوالد مج ھے نہیں تجسنی ہاں آنان۔۔۔ سایس نک ڈر کے لت یا ہوں کہیں
کسی طرف سے آکر دو لگا نا دے۔۔۔ تماز پڑ ھیے وفت وہ میرے سابھ اینی ماں کی دی جھوئی
ُ
جاں تماز تج ھا کر تماز پڑھ یا اور حب میں دعا ما نگیے لگ یا میرے پتیھ پر جڑ کر مج ھے ی یگ کرنا۔۔اسکی
جھوئی جھوئی سرارپیں مج ھے عزپز ہیں میں اکیر ی یگ کرنے کی عرض سے حجاب کو کہ یا سب سے
مہ نگا مج ھے آنان ہی پڑا ہے جس نے آج نک الکھوں کا ئفصان ک یا ہے ڈپڑھ الکھ کے دونوں قون
ڈنو دنے آگے سے حجاب کا خواب نہی ہونا کویسا پیسے فیر میں لے جانے ہیں؟؟ موم کا خواب
بھی اس سے کجھ کم نا ہونا میں یس دونوں ساس نہو کو دنک ھیا رہ جا نا خو آنان کے جالف لفظ نک
پرداست نا کرپیں جاص کر موم۔۔۔
” آجر کویسا جرم ہوا مجھ سے سے خو ای یا طلم؟؟؟ “ میں نے دھیرے سے حجاب کے کان میں
کہا خو آنان کو سال رہی بھی۔۔
میرا اسارہ آنان کی طرف ب ھا خو گ ھت یے سے پت ید کے نہانے ماں سے ج نکا پتی ھا ب ھا۔۔۔
ُ
” مج ھے سادی والی رات روم سے ئکاال ب ھا نا اسی کی سزا ہے “ حجاب نے ب ھر نور طیز ک یا جسے میں
نے نامشکل ہضم ک یا اور ُحپ جاپ ل یٹ گ یا۔۔۔ آج نک حجاب نا خود وہ سادی واال واقعہ بھولی
34
ہے نا مج ھے بھو لیے دنا ہے۔۔۔ جاالنکہ میں نو نونہ کر حکا ہوں ل یکن م یڈم نے معاف نہیں کرنا
نوری زندگی طیز کی صورت میں ڈوز د ییے رہ یا ہے۔۔۔
ایسی ہے میری زندگی چہاں آج میرے گ ھر میں حجاب اور پری یا کی ہیسی گوتجنی ہے آنان اور
ھ ک س س ُ ھ کپ ن
س ہ
اجیسام کی سرار یں د نی یں۔۔ موم کی پر کون م کراہٹ میرا کون پرفرار ر نی ہے میرے
ئ
رب نے مج ھے نےسمار عم یوں سے نوازا ج نکا سکر ادا کرنا میں نہیں بھول یا۔۔
ہم پت یوں(اجیسام پری یا اور میں) گارڈن آتیرنا میں گھو میے نودوں کو نائی دے رہے بھے ییھی میری
ئ ُ
ئظر اوپر اس خو صورت ہرے پر پڑی جشکا دنوانہ یں آج ک ہوں وہ آنان کو گود یں اب ھانے
م ن م چ
ُ
ہم پت یوں کو دنکھ رہی بھی میری ئظروں کی پیش مجسوس کر کے اس نے میری طرف د ک ھا اور
ن
سرمگین مسکراہٹ نے اسکے ہوی یوں کا اجاطہ ک یا وہ آنان کو ل یکر نالکنی سے جلی گنی اب میرا دل
بھی نہاں کہاں لگ یا ب ھا نہانا ڈھونڈ کر میں ئکلیے لگا ب ھا کے وہ آنان کا ہابھ ب ھامے ہمارے فریب
ُ
جلی آئی میں مسکرانے ہوے اسے دنک ھیے میں مگن ب ھا اس نات سے نےحیر آنان صاحب
میرے ہابھوں سے نایپ لتیے میری طرف آرہے بھے ہوش نو یب آنا حب نکدم سے نائی کی بھوار
س ُ
متہ پر پڑی قصا میں جاروں کی ہیسی گوتچی میں نے آنان کو اب ھا کر اوپر اوج ھاال۔۔ ا کی سی
یہ
ایسی سروع ہوئی کے نل ب ھر کو بھی نا رکی اسکے آگے کے دو دایت ہیسیے ہوے ئظر آرھے
بھے۔۔ اجیسام اور پری یا کی ہیسی بھی اس ہیسی میں سامل ہوگنی اور میرے روح نک میں سکون
کی لہر دوڑ گنی سا میے ک ھڑی میری زندگی مج یت ناش ئظروں سے مج ھے دنکھ رہی بھی اور ک یا جا ہیے
مج ھے؟؟؟؟
35
ناد رک ھیے۔۔۔
ن غ ُ
خو کھونا ہے ،اس کا م یں
ہ
خو نانا ہے ،وہ کسی سے کم نہیں
خو نہیں ہے،وہ انک خواب ہے
اور خو ہے ،وہ الخواب ہے
جیم سد۔۔
36