You are on page 1of 1

‫صرف کا دائرہ کار‬

‫حرف‬ ‫اسم‬
‫فعل‬

‫تمام حروف مبانی‬

‫افعال متصرفہ‬ ‫افعال جامدہ‬ ‫اسماۓ متمکنہ‬ ‫اسماۓ مبنيہ‬


‫)معرب(‬
‫ناقصہ‬ ‫تامہ‬
‫حکم‬
‫ان کی صرفی تحقیق نہیں ہوگی‬

‫جیسے
‬ ‫جیسے
‬ ‫عسی
‬ ‫جامد
‬ ‫مشتق‬ ‫مصدر‬ ‫اسماۓ اشارات

‫جيسے ٰ‬
‫َمابَ ِر َح کَا َد
‬ ‫ب
‬ ‫ِ‬
‫ب ا ْجتَن َ َ‬ ‫َ‬
‫ض َر َ‬ ‫َر ُج ٌل
‬ ‫ضا ِر ٌ‬
‫ب‬ ‫َ‬ ‫ب‬ ‫َ‬
‫ض ْر ٌ‬ ‫اسماۓ ضمائر

‫حکم
‬ ‫حکم
‬ ‫اسماۓ استفھام

‫حکم
‬ ‫حکم
‬ ‫انکی صرفی‬ ‫مصدر میں تین چیزوں )شش اقسام‪ ،‬ھفت اقسام‪ ،‬باب(‬
‫انکی صرفی تحقیق نہیں‬ ‫انکی صرفی‬ ‫تحقیق نہیں‬
‫کا بیان ہوگا
‬ ‫حکم

‫مشتق میں ‪ 5‬چیزیں )صیغہ‪ ،‬بحث‪ ،‬شش اقسام‪ ،‬ھفت‬
‫ہوگی‬ ‫تحقیق ہوگی‬ ‫ہوگی‬ ‫انکی صرفی تحقیق‬
‫اقسام‪ ،‬باب( بتاٸ جائیں گی

‫جامد میں ‪ 2‬چیزیں )ھفت اقسام اور شش اقسام( بتاٸ‬
‫نہیں ہوگی‬
‫جائیں گی

‫دائرہ کار سے مراد



‫دائرہ کار یعنی دائرہ عمل سے مراد کسی بھی علم کے موضوع کے تحت آنے والی چیزیں ہیں۔

‫صرف کے دائرہ کار سے مراد

‫صرف کا دائرہ کار دراصل صرفی تحقیق کے لیے مختص ہونے والے کلمات کے بیان کا نام ہے۔ یعنی کلمہ جو سب اقسام اسم فعل حرف میں منقسم ہے۔ صرفی ہر قسم کو موضوع تحقیق نہیں بناتے۔ اور‬
‫جن اقسام پر تحقیق کرتے ہیں ان کی بھی ہر صورت کو زیر بحث نہیں التے۔ بلکہ انکا عمل مخصوص ہے۔ اس لیے علم الصرف کو اسماۓ عربیہ متمکنہ )اسماۓ معربہ( اور افعال متصرفہ کے ساتھ خاص‬
‫کیا جاتا ہے۔ اسماۓ معربہ کے اختصاص سے اسماۓ مبنیہ )جیسا کے اسماۓ اشارہ‪ ،‬اسماۓ موصولہ‪ ،‬ضمائر وغیرہم( اسی طرح عربیہ کہنے سے عجمی اسما اور افعال متصرفہ کی تخصیص سے‬
‫افعال جامدہ صرف کا موضوع تحقیق بننے سے خارج ہو گئے۔ جبکےاسماۓ معربہ و افعال متصرفہ کی تحقیق سے کلمہ کی تیسری قسم حروف کو بھی دائرہ کار سے باہر کر دیا۔ مذکورہ باال وضاحت‬
‫سے معلوم ہوا کے کسی عبارت کے ہر کلمہ کی صرفی تحقیق ہو تو یہ ضروری نہیں اور صرف افعال کی ہو یہ حد بہی نہیں۔ لھذا جب کوئی کلمہ صرفی تحقیق کے لیے ھمارے سامنے آئے تو دیکھ لیا‬
‫جائے کہ وہ اسماۓ معربہ یا افعال متصرفہ میں سے ہے یا نہیں۔ اگر جواب اثبات میں ہو تو اس کلمہ کی صرفی تحقیق ہوگی۔ نفی میں ہو تو نہیں ہوگی۔

You might also like