Professional Documents
Culture Documents
Lams e Ishqam by RK Writes Last Epi 6
Lams e Ishqam by RK Writes Last Epi 6
ل ِ
ش
لمسِ ع م
ق
س ئ لق
از م آر کے را ٹ ِ
آخری قشط نمبر 06
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
جون سوار تھا نبھی وہ گاڑی کے سیسے نوٹ کرنا ہے کہ نیجھے سے وہی نولیس کی گاڑی
آرہی ہے نو اننا انک ہاتھ ناہر نکلنا وہ رانفل سے اس گاڑی بر قابرنگ کرنے لگا سون
تھی نول کر اننی موت کو دعوت نہیں د ن نا چاہنی تھی عمیس نے انک نار تھی سوزن کی
ن
طرف نہیں دنکھا تھا چنکہ سوزن کی کنی نار نظر اس بر گنی تھی اور جب چائی نو آ یں م
ت ھ ک
ہو چائی اسکے یس میں نہیں تھا تھوٹ تھوٹ کر رونا مگر یہ ظالم شخص اسکو ایسا تھی نا
کرنے دے رہا تھا کبونکہ اسکو ا ننے درد میں دوشروں کے آیسوں برس کھانے لگنے ت ھے ۔
°°°°°°°
چلدی سے اتھنی کجھ ننانے کی غرض سے نیجھے چلی چائی ہے ناکہ اسکو منڈیشن دے سکے
کیچن میں آئی وہ کجھ ننانے کا سوچنی ہے مگر سا منے موجود فربج میں سے وہ سوپ کا
سامان نکالنی ا ننے کام میں مصروف ہوچائی ہے ۔
عمیس گاڑی کے سفر کو چبم کرنا اب اسے ناہر آنا ہے چنکہ سوزن کی سانڈ کا دور کھولنا
وہ اسکی کالئی نکڑنا ہے آج شچنی نہیں تھی انداز میں
عمیس یہ آپ کنا کر رہے ہے ۔ اور ہم نہاں بر کنا ۔۔
وہ کجھ کہنی کہ جود نا جود ہی جپ کر چائی ہے کبونکہ سا منے اسکی ماں موجود تھی وہ اسکو
ایسی کے گھر النا تھا سا منے نازنا ئی کھڑی نہانت غصے میں نظر آرہی تھی چنکہ ا نکے ساتھ
ناڈی گارڈز کا۔ڈھیر تھا وہ انک امیر شخصبت سے تھی مگر عمیس ا نکے مفانل ماضی میں
کجھ نہیں تھا ہاں جب اسکا نکاح سوزن سے ہوا تھا نب وہ کجھ تھی نہیں تھا ۔ یہ سبھی
آیس میں انک فبمنلی کی طرح رہنے تھے عمیس اور سوزن کے نانا آیس میں گہرے
دوست تھے نبھی نو انہوں نے عمیس کا نکاح سوزن سے کروا دنا تھا جو نازنا ئی کو سدند
ناگوار گزرا ۔ انہوں کو جب عمیس کے نانا اور ا ننے سوہر کا ان تفال معلوم ہوا نو بجانے
جشکا شر چھکا ہوا تھا کبونکہ وہ ایسا کر ا ننے اس ظلم۔کو مان گنی تھی اور سوزن کو اب
کوئی اور جواب چا ہنے تھی نہیں تھا ۔
نہیں دے گی یہ جواب ۔ آخر ایسا کر جو گنی ہے ہم دونوں کے ساتھ ۔
عمیس کی نابیں اسکا شر گھما رہی تھی آوازیں کانو میں گوبچنے لگی ایسا لگ رہا تھا چیسے
کیسی نے فنامت ڈھا دی ہو وہ کبھی ایسا سوچ تھی نہیں سکنی تھی کہ ایسا تھی ہوگا مگر
مج س
اب نو ہو خکا تھا اسکو نو ا ننے وجود سے ہی نفرت آرہی تھی ۔وہ کجھ نا ھنی وہی سے قدم
نیجھے بڑھائی ہے چنکہ عمیس کی نظر اسی بر تھی ۔ وہ اننی نظروں کو زمین بر گاڑے نہی
سوچھ رکھنی تھی کہ میری ماں انک قا نل ہے جسنے میری ناپ اور انک معضوم سے بجے
کی دننا کو فنل کنا عمیس اور ارنیہ نے کیسے خی ہوگی یہ زندگی وہ سب سوچھوں کو جود بر
ہاوی کر چکی تھی ۔
عمیس اسکی چالت کو دنکھ رہا تھا مگر نبھی وہ اسکے ناس آنا ہے ۔
۔
سو رکو کنا ہوا ہے تمہیں۔۔۔ سو نلیززز۔ رکو ۔۔
عمیس کو جوف کھانے چا رہا تھا بجانے وہ ا ننے ساتھ کنا کرے گی ۔۔ کبونکہ وہ اب
چ ھٹ سے نیجے گرنے کے ارادے رہنی تھی وہ اننی موت کو چاہ رہی تھی جو ایسا عمیس
ہر گز ہونے نہیں دے گا ۔مگر وہ چ ھت سے نیجھے گرنے ہی والی تھی کہ عمیس تیزی
سے آگے بڑھنا اسکا ہاتھ تھام لینا ہے مگر وہ اب چ ھت کے نیجھے لیینا اسکا ہاتھ تھامنا
ہے ناہر کھڑے سب لوگ دنکھ رہے تھے کہ کیسے یہ لڑکی جود کو مارنے کی کوشش کر
رہی ہے مگر کیسی میں اننی ہمت نہیں تھی کہ وہ آگے بڑھ کر یہ سب روک سکے۔
یہ کنا ناگل۔ین ہے تمہارا کنا غفل زرا تھی نہیں تم میں کہ ایسا ناگل لوگ کرنے ہے
۔
وہ اسکے گرد خصار ناندھنا جود کو سکون د ننا ہے چنکہ نازنا ئی کے چہرے بر ہلکی سی
مشکان آئی ۔
°°°°°°
وہاج ا ننے کیڑوں کو ند لنے کی غرض سے وارڈروب سے کیڑے نکالنا ہے چنکہ ہاتھ بر
لگی ننی کام کرنے میں مشکل بیش کر رہی تھی ۔ وہ آہشیہ سے قدم ننڈ کی طرف بڑھانا
ہے
تھی ۔
یہ کنا نبمیزی ہے ۔۔
س
وہ ہمی سی آواز میں کہنی ہے ۔وہاج تھی اسکی کمر میں ہاتھ ڈالنا تھر سے فرنب کرنا
ہے
اسکو نبمیزی نہیں کہنے اسکو مچبت کہنے ہے جو مجھے اب سمج آئی و یسے میرے سکول میں
اسکو کجھ اور تھی کہنے تھے ۔
ن
سول جیران تھا جو ارنیہ کو سمجھ نا نا ۔ وہ آنکھو کو جیران کن کرئی اسے د نی ہے
ھ ک
تھم گنا تھا ہر کیسی کی زندگی میں جوسناں تھی سب نفربیں چبم ہو چکی تھی مچبت کو اننا
اچینام مچبوب میسر آخکا تھا
چبم سد