You are on page 1of 40

‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬

‫ل ِ‬
‫ش‬
‫لمسِ ع م‬
‫ق‬
‫س‬ ‫ئ‬ ‫ل‬‫ق‬
‫از م آر کے را ٹ ِ‬
‫آخری قشط نمبر ‪06‬‬

‫ناول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے نمام ناولز کے جملہ و حقو ِ‬


‫ق نمعہ مصنفہ کِے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول ئینکِ پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔ِ‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫سوزن چلو میرے ساتھ ۔۔ عمیس سوزن کا ہاتھ مظبوطی سے نکڑنا ہال سے ناہر ہی‬
‫چانے لگا کہ نبھی سا منے سے وہاج آنا نظر آنا جسکے ہاتھ میں رانفل موجود تھی ۔ وہ اننی‬
‫رانفل کا رخ سندھا عمیس کی طرف کرنا ہے انک تھی نل ضا نع کنے نغیر‬
‫ہانے کینے دنوں نعد ملے ہو تم مجھے آج نہیں چھوڑو گا تمہیں ۔۔ سب مالزموں کو گرفنار‬
‫کر لو کوئی تھی انک مالزم بچنا نہیں چا ہنے ۔۔‬
‫وہاج آفیسر کو کہنا چند قدم آگے بڑھا ۔۔۔‬
‫میرے گھر بر کنا کر رہے ہو تم۔ کبوں تمہاری چان کو چین نہیں جو میہ اتھاکے آگے‬
‫ہو ۔دقا ہو چاؤ اتھی اور نند کرو یہ تماسا وریہ۔ ۔‬
‫عمیس سوزن کا ہاتھ چھوڑنا آگے بڑھا چنکہ اب وہاج تھی اننی رانفل کو عمیس کی طرف‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ت‬ ‫م‬
‫کرنا سوزن کو جوف دیں رہا تھا وہ یہ سب د نی لے نو ابجان رہی گر ھر وہی کی وہی نت‬
‫ین کھڑی ہو گنی کہ یہ سب ہو کنا رہا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وریہ کنا ۔۔ آج نو سارے جساب چبم ہو گے اور رہی نات چانے کی نو میں آج سوزن کو‬
‫ا ننے ساتھ لے کر چاؤ گا اور نو کجھ نہیں کر سکے گا ۔۔ تھر میں اور میری سوزن سادی‬
‫کر لے گے‬
‫وہاج کے میہ سے عمیس کا اننی مچبت کا نام سنا نا قان ِل فبول رہا اور اسکی ایسی نکواس‬
‫اسکا دماغ اور خراب کر رہی تھی‬
‫اننی گندی زنان سے میری سو کا نام مت لے وریہ ایسی موت مارو گا کہ دنکھنے سے تھی‬
‫لوگ ڈرے گے‬
‫وہ اننی بی بٹ کی ننک نوکبٹ سے ساہ رانفل کو نکالنا اسکی طرف کرنا ہی ہے کہ وہاج‬
‫اسکے ارادے سمجھنا انک نل تھی ضا نع کنے نغیر اسکے سینے بر گولی چال د ننا ہے کجھ لمحوں‬
‫کے لنے وفت تھم سا گنا تھا عمیس کو گولی سینے کی ل تفٹ ساننڈ بر لگی تھی وہ تھی‬
‫اتھی چھو کر گنی تھی چنکہ جب گولی چلی تھی نو عمیس نے اننی نوزیشن تھوڑی سی ہالئی‬
‫جسکی وجہ سے گولی چھو کر چلی گنی مگر جون اسکے کیڑوں بر یسان چھوڑ رہا تھا ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ہاہاہ۔۔ اب آنے گا مزا جب مرے گا نو۔ کنا سوچھ کر نونے مجھے مارا تھا کہ میں کبھی‬
‫وایس وار نہیں کرو گا نو اب دنکھ لیں ۔۔‬
‫وہاج عمیس کے ناس آنا اسکے میہ بر مکا دی مارنا ہے چنکہ وہ اب اسکے ن بٹ بر مکوں کو‬
‫ت ن‬ ‫ن‬
‫برسا رہا تھا عمیس کے ہاتھ سے رانفل ھے ز ین بر چا گری ھی آ یں ن ند ہو رہی ھی ۔‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ج‬‫ی‬
‫نوں لگ رہا تھا کہ اتھی زمین بر ڈھیر ہو چانے گا وہ یہ سب برداست کر رہا تھا کبونکہ‬
‫اسکے ناس لڑنے کے لنے کوئی ہمت نہیں تھی میہ سے جون رسنا شروع ہو گنا تھا ۔‬
‫وہاج کیسی درندے کی طرح عمیس کو مارے چا رہا تھا مگر جب سوزن کو ا ننے سا منے‬
‫ً‬
‫ہونے یہ سب دنکھنے خق تفت محسوس ہوا نو فورا سے تھا نی ہوئی ا کے ناس آئی اور ا کو‬
‫س‬ ‫س‬ ‫گ‬
‫نازوں نکڑ کر عمیس سے دور کنا ۔۔ چنکہ عمیس اب زمین بر گر گنا تھا‬
‫یہ کنا کر رہو ہو تم۔ ۔ ناگل ہو گے ہو کنا ۔۔ چھوڑو ان کو ۔۔‬
‫سوزن نے چیچنے کہا کبونکہ آج سے نہلے ا سنے عمیس کو اس چال میں کبھی نہیں دنکھا‬
‫تھا ۔۔‬
‫سوزن میری چان یہ سب تمہارے لنے کر رہا ہو ہمارے لنے نکہ ہم انک ہو چانے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫سوزن نے اسکی زنان سے نیہودہ نابیں سن اننا نارا ہائی کر لنا انک نو وہ اسکے سوہر کل‬
‫کاننات بر گولی چال خکا تھا مارنے کی کوشش کر خکا تھا اور اوبر سے اسکے سا منے ہی‬
‫نیہودہ نابیں کر رہا ۔۔‬
‫دنکھو ۔۔۔ تم اگر کہو گی نو میں ارنیہ کو تھی چھوڑ دو گا تھر ہم ہمیشہ انک ساتھ رہے‬
‫گے ہم۔نہت چلد سادی کریں گے‬
‫وہاج نے سوزن کو کندھوں سے نکڑا۔۔‬
‫چناخ ۔۔ چناخ۔۔۔۔ سوزن نے دو رکھ کر ت ھیڑ وہاج کے چہرے بر رسند کنے ناکہ وہ اب‬
‫اننی چلنی زنان کو نند کریں۔ ۔‬
‫اننی نکواس نند کرو تم نے سوچ تھی کیسے لنا کہ میں تم سے سادی کرو گی اور تم کس‬
‫طرح سے اننی ہی نبوی کو دھوکا دے سکنے ہو کجھ شرم کرو وہاج مجھے نو نقین ہی نہیں‬
‫آرہا کہ تم اس قدر گر گے ہو میری نظروں سے ۔ نہاں نک کہ اننی نبوی کی تھی‬
‫سوزن رو رو کر ا ننے گالوں کو بر کر رہی تھی ۔ چنکہ آواز ساتھ تمشکل دے رہی تھی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫سوزن چانا نو تمہیں میرے ساتھ بڑے گا ہی تھر چاہے جو مرضی ہو چانے اس لنے یہ‬
‫فضول کی ضد چبم کرو اور چلو میرے ساتھ ۔‬
‫وہاج اسکا ہاتھ نکڑنا ا ننے ساتھ چانے کو کہہ رہا تھا اس بر نو ت ھیڑ کا تھی ابر نہیں ہوا تھا‬
‫چھوڑو مجھے نہیں چاؤ گی تمہارے ساتھ ہر گز نہیں چاؤ گی ا ننے عمیس کو چھوڑ کر ۔‬
‫سوزن کے میہ سے نکلے یہ الفاظ سن وہاج نیجھے نظر کر دنکھنا ہے مگر سوزن تیزی دنکھائی‬
‫اننا ہاتھ نیجھے کر لینی ہے اسکو نو مانو نقین ہی نا آرہا ہو ۔‬
‫سوزن چلو میرے ساتھ ۔وریہ ۔۔ وہاج کا اننا ہی کہنا تھا کہ عمیس تیری سے اتھنا رانفل‬
‫جو تھامے سوزن کا نازو نکڑ اننی طرف کھییچ نا ہے جسکی وجہ سے وہ اسکے سینے میں چ ھپ‬
‫سی گنی تھی وہاج اسکو دنکھنے اننی رانفل اسکی طرف کرنا کہ نبھی عمیس انک ہی چھنکے‬
‫میں وہاج بر گولی چال د ننا ہے گولی اسکے نازوں کو لگی تھی مگر جب گولی چلی تھی نو‬
‫عمیس کے آدمی تھی ان نولیس آفیسرز بر قابرنگ کرنا شروع ہو گے ہر طرف گولبوں کی‬
‫آوازیں گوبج رہی تھی ا یسے لگ ہو چیسے دہشت گردی کا ماجول ہو عمیس سوزن کا ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫مظبوطی سے تھامے ا ننے ساتھ گھسیینے لگا چنکہ وہ اب گھر کی ننک سانڈ سے ناہر چا‬
‫رہے تھے وہاج ا ننے نازو بر ہاتھ رکھنا انکا نیجھا کرنا ہے ۔۔‬
‫ع عم۔۔ عمیس ۔ اانپ ۔‬
‫سوزن کجھ آگے نولنی کہ عمیس اسکو گاڑی کے اندر بیبھا د ن نا ہے چنکہ جود ڈرانبونگ‬
‫سبٹ بر بیب ھنا ہے وہاج انکا نیجھا کرنا کہ نبھی عمیس گاڑی کو اس گھر سے نکال خکا تھا‬
‫وہاج تھی ہار نا ما ننے ہونے وایس ہال سے ہو کر اننی نولیس کی گاڑی میں آکر بیب ھنے‬
‫اس گاڑی کا نیجھا کرنا ہے ۔۔‬
‫عمیس فول سینڈ سے گاڑی چال رہا تھا سون کے لنے سایس لینا تھی مشکل۔تھا عمیس‬
‫کو اس چال میں دنکھنا اور ان سب سے بڑ کر یہ سب وہاج کی وجہ سے ہوا تھا عمیس‬
‫ن‬
‫کی شرٹ جون سے تھر گنی تھی درد کے ناعث آ یں م ہو کی ھی گر ان یں اب‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫جون سوار تھا نبھی وہ گاڑی کے سیسے نوٹ کرنا ہے کہ نیجھے سے وہی نولیس کی گاڑی‬
‫آرہی ہے نو اننا انک ہاتھ ناہر نکلنا وہ رانفل سے اس گاڑی بر قابرنگ کرنے لگا سون‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫تھر سے گولبوں کی نوچھاڑ سینی ا ننے کانوں بر ہاتھ رکھ لینی ہے یسانا نلکل گاڑی کے‬
‫ڈابر بر لگا تھا ۔‬
‫ااااو سٹ ۔ وہاج گاڑی کو مشکل سے ہینڈل کرنا ہے کبونکہ اسکو ننلیس کرنا مشکل ہو‬
‫رہا تھا ۔۔‬
‫نہت غلط کنا ہے تم دونوں نے میرے گھر بر چملہ کر کے اب دنکھنا ہو کہ تم کو مجھ‬
‫سے کون بجانا ہے اگر ساتھ یسلے نک نا ہال دی نو تھر کہنا ۔‬
‫عمیس دل میں کہہ رہا تھا ما تھے بر یسبیہ تھا نالوں کا کوئی چال نا رہا نکھرے نکھرے‬
‫تھے آنکھوں میں شرخی تھی چہرہ شرخ بڑ خکا تھا‬
‫عمیس اننا نہت جون نہہ رہا ہے نلیزز ہسیینل چلے‬
‫سون کو سے یہ سب کہاں برداست تھا اسکی نظر نار نار عمیس کو لگی گولی بر چا رہی تھی‬
‫جسکو اور دنکھ نانا مشکل تھا نے سک گولی اسکو لگی تھی مگر درد سوزن کو ہو رہا تھا بجانے‬
‫کبوں ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ب‬
‫جپ ۔۔مجھے تمہاری آواز نا آنے ۔ انک دم جپ ہو کر یبھی رہو نہاں بر وریہ جس رانفل‬
‫سے میں نے وہاج بر گولی چالئی اسی سے تمہارا فنل کرو گا اور مجھے کوئی بچناوا نہیں ہوگا‬
‫عمیس گرج کر نوال سوزن وہی بر کانپ گنی تھی عمیس ایسا کبھی نہیں کر سکنا تھا وہ نو‬
‫یس اسکو ڈرا رہا تھا مگر وہ اب جو کرے گا سب بر تھاری بڑے گا ۔‬
‫نہت برداست کر لنا میں نے مدر ان ال اب آپ کی ناری ہے۔ وہ ا ننے دماغ میں آنے‬
‫والے نلین کو سوچنا گاڑی کو اور تیز کرنا ہے چنکہ گاڑی وہ اب انک سیسان شڑک بر‬
‫چال رہا تھا اس شڑک کے چاروں طرف چھاڑناں تھی نا نندہ نا نندے دی ذات ۔ کیسی‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ی‬‫ب‬
‫برندے کی تھی آواز نا تھی ۔ سوزن تھی چاموش ھی را سنے کو د نی رہی بونکہ وہ کجھ‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ب‬

‫تھی نول کر اننی موت کو دعوت نہیں د ن نا چاہنی تھی عمیس نے انک نار تھی سوزن کی‬
‫ن‬
‫طرف نہیں دنکھا تھا چنکہ سوزن کی کنی نار نظر اس بر گنی تھی اور جب چائی نو آ یں م‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہو چائی اسکے یس میں نہیں تھا تھوٹ تھوٹ کر رونا مگر یہ ظالم شخص اسکو ایسا تھی نا‬
‫کرنے دے رہا تھا کبونکہ اسکو ا ننے درد میں دوشروں کے آیسوں برس کھانے لگنے ت ھے ۔‬
‫‪°°°°°°°‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہاج کہاں بر ہے ہماری بینی ۔ تم نے نو کہا تھا کہ لے کر آؤ گے مگر تم چھونے نکلے‬
‫اور تم ا چھے سے چا ننے ہو کہ مجھے چھوٹ نو لنے والے لوگ سدند نا یسند ہے ۔ اس قدر کہ‬
‫مارنے بر تھی نایسندندی دور نا ہو ۔‬
‫وہ سیڑھناں عبور کرئی تیزی سے آرہی تھی چنکہ وہاج ہال میں کھڑا شر چھکانے تھا ۔ آخر‬
‫وہ اس عورت سے اننا ڈرنا کبوں تھا ۔‬
‫و۔ وہ میں نے نہت کوشش کی مگر وہ تھاگ گے دونوں مگر آپ بریسان نا ہو میں انکو‬
‫کہیں سے تھی ڈھونڈ لو گا یس کجھ دن کی مہلت دے ۔‬
‫وہ آگے بڑھنا ا ننے نازو بر نندھی ننی بر ہاتھ رکھنا ہے ۔‬
‫تھنک ہے تمہارے ناس صرف دو دن کا وفت ہے اسکے نعد تھی اگر تم ہمیں ہمارے‬
‫بینی نا ال کر دے سکے نو تھر ناد رکھ نا تمہاری تھی انک غدد بینی ہے‬
‫وہ اسے دھمکی س نا رہی تھی چنکہ چہرے بر ضاف نکیر چہلک رہا تھا‬
‫اب چاؤ نہاں سے اور نب۔ نک نا آنا جب ہمیں ہماری بینی نہیں ال کر دی سکنے تم ۔‬
‫اب دقا ہو چاؤ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اس بر گرچنی نولی‬
‫وہاج آگے سے کوئی جواب سنانا نغیر وہاں سے چال گنا ۔‬
‫‪°°°°‬‬
‫گاڑی انک سیسان گھر کے ناہر آکر روکی تھی یہ گھر عمیس کا قام ہاؤس تھا نہاں بر‬
‫انک تھی مالزم نہیں تھا نا ہی کوئی گاڈ تھا جو اس گھر کے ناہر نظر آنے ۔‬
‫ناہر نکلو ۔ وہ سوزن کو کہنا جود ناہر نکلنا ہے ۔‬
‫خی ۔۔ ج ۔سوزن چلدی سے ناہر نکلنی ہے عمیس انک نظر ا ننے زچم بر ڈالنا سوزن کی‬
‫طرف بڑھنا ہے ۔ سوزن انک قدم نیجھے ہوئی ہے مگر نبھی وہ اسکا نازوں نکڑنا اننی طرف‬
‫کھییچنا ہے ۔‬
‫اننا ڈر کبوں رہی ہو میری چان اتھی نو میری دی چانے والی شزا ناقی ہے ۔ اس لنے یہ‬
‫سب نعد میں کر لینا قی الجال نو اندر چلو ۔ اور اس زچم بر مرہم لگاؤ ۔ کبونکہ جو مزا‬
‫تمہارے ہاتھوں میں ہے وہ کیسی اور میں کہاں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫عمیس ا یسے سو کروا رہا تھا چیسے اسکو کوئی فرق ہی نہیں بڑنا سوزن جود اس کے لنے‬
‫رونے سے‬
‫چلو ۔ عمیس آگے آگے چل رہا تھا چنکہ سوزن اسکے نیجھے نیجھے تھی مگر عمیس نے اسکا‬
‫ہاتھ اتھی نک نا چھوڑا اور نا نکڑ برم کی ۔‬
‫وہ اسکو ا ننے ساتھ اندر النا ہے ہال چھونا سا تھا مگر یہ نورا گھر سقند رنگ میں تھا انک‬
‫سیڑھی اوبر والے کمرے کی طرف چائی تھی مگر اوبر تھی انک ہی کمرہ تھا اور ا یسے کہ‬
‫اسکی کوئی دنوار ہی نا ہو نیجھے انک سلف تھی یس اور اسکے اندر کھانا نکانے کی سیینگ کی‬
‫گنی تھی انک فربج تھی انک ہی چھونا سا ڈاننگ بینل تھا جسکی صرف چار کرسناں تھی ۔‬
‫عمیس اسکو ا ننے ساتھ زبردسنی سیڑھناں کروانا ہے ۔‬
‫اوبر آنے بر سقند دنواریں نظر آئی چنکہ انک دنوار نو قل سیسے کی ننی ہوئی تھی اس کمرے‬
‫کے درمنان میں ننڈ تھا جسکی دونوں طرف لبمپ تھے مگر اسے تھوڑا سا آگے انک میز تھا‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہ‬
‫اور انک صوقا ۔سوزن یہ سب د نی رہ نی ناہر سے یہ چگہ د کھ کر لگنا ہی یں تھا کہ‬
‫یہ گھر اندر سے تھی سیسان ہی ہو گا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫عمیس اسکا ہاتھ چھوڑنا ننڈ بر چاکر بیب ھنا ہے سوزن وہی بر نت ین کھڑی تھی ۔ جب نظر‬
‫گنی نو لہجے میں شچنی نظر آئی‬
‫سنا نہیں تھا تم نے زچم بر مرہم لگائی ہے نا تھر یہ کام تھی میں جود کرو ۔‬
‫سوزن آگے کجھ اور برا نا دنکھنے کی غرض سے آگے بڑھنی ہے ۔‬
‫گڈ اب اس شرٹ کو انارو۔ عمیس اننا چکم سنا رہا تھا سوزن نے نہلے نو اسکی طرف دنکھا‬
‫تھر ہمت کرئی آگے بڑھی اور اسکی شرٹ کے انک انک کرئی بین کھولنی ہے ۔ مگر‬
‫عمیس کی نظر صرف سوزن بر ہی تھی ۔ جب شرٹ کے سارے بین کھول گے ت ھے نو‬
‫وہ اننا ہاتھ نیجھے کرئی ہے مگر عمیس اسکے ہاتھ کو چکڑنا ا ننے اوبر چھکانا ہے ۔‬
‫میز بر ناکس بڑا ہے چاؤ لے کر آؤ‬
‫ً‬
‫سوزن کی نے اچینار نظر اس زچم بر گنی تھی مگر آنکھوں کو وہ فورا سے یچ نی ۔‬
‫گ‬ ‫ن‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫عم ن‬
‫یس آ یں ھوئی کرنا ا کی طرف د کھنا ہی رہا جب نک وہ آ یں نا ھو نی ۔سوزن کی‬
‫نو سایسیں تھی تھاری ہوئی بڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ً‬
‫عمیس کجھ سوچنے فورا سے اسکے نازوں کو چھنک د ننا ہے جسکی وجہ سے وہ چند قدم اسے‬
‫دور ہوئی ۔۔‬
‫ن‬
‫عمیس آ کھیں غصنلی ننانے اسے ہی د نکھے چانے سوزن تھی ہڑبڑا کر میز کے ناس چائی‬
‫ناکس کو اتھائی چھونے چھونے قدم رکھنی اسکے ناس آئی ۔‬
‫عمیس بڑے ہی دلحشپ انداز میں اسکی ہر خرکت کو نوٹ کنے چا رہا تھا ۔‬
‫وہ اسکے ناس آئی کھڑی ہوئی مگر تھر ہاتھوں کو آگے بڑھائی اسکی شرٹ کو کندھوں سے‬
‫نیجھے کرئی ہے شرٹ کے نورا اوبر چانے بر وہ اب اسکے زچم بر مرہم لگا رہی تھی ۔‬
‫دس مبٹ کی مچبت کے نعد وہ اسکے چکم کو چبم کر چکی تھی ۔‬
‫ن‬
‫عمیس تھی درد کی سدت کو محسوس کرنا ننڈ بر لبٹ چانا ہے آ یں نند ھی سوزن ھی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫چلدی سے اتھنی کجھ ننانے کی غرض سے نیجھے چلی چائی ہے ناکہ اسکو منڈیشن دے سکے‬
‫کیچن میں آئی وہ کجھ ننانے کا سوچنی ہے مگر سا منے موجود فربج میں سے وہ سوپ کا‬
‫سامان نکالنی ا ننے کام میں مصروف ہوچائی ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫‪°°°°‬‬
‫وہ آدھے گھینے نعد ہاتھ میں سوپ کا ناؤل تھامے سیڑھناں عبور کرئی اوبر چائی ہے مگر‬
‫جب نظر عمیس بر گی نو وہ گھری بیند سو رہا تھا ۔ جو تھی ہو وہ اسکو سوپ ننال کر ہی دم‬
‫لے گی کبونکہ یہ اسکی صحت کے لنے نہانت صروری تھا ۔اس لنے قدم بڑھائی وہ اسکے‬
‫شر بر کھڑی ہو چائی ہے مگر ا ننے انک ہاتھ سے وہ ناؤل کو میز بر رکھنی ہے‬
‫عم۔۔ عمیس نلیزز ا تھے یہ سوپ ئی لے تھر سو چا ننے گا نلیزز ۔ اتھ چانے۔‬
‫وہ ا ننے ہاتھوں کو اسکے چہرے کی طرف لے چائی روک د ننی ہے‬
‫عمیس نلیزز اتھ چانے ۔۔‬
‫وہ اننا چھکاؤ اسکے چہرے بر کرئی ہے ۔‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د یں یہ سوپ ئی لے اور منڈیسیز کھا لے ھر آرام کر ینے گا‬
‫وہ تم آواز سے نولی مگر اس مفانل شخص بر کوئی ابر نہیں ہو رہا تھا‬
‫عمیس ۔ وہ آنکھوں سے آیسوں چاری کرئی اسکے لبوں بر گرا چکی تھی ۔ دل کی دھڑکییں‬
‫ساتھ نہیں دے رہی تھی بجانے کویسا ڈر تھا اسکو کہ عمیس کو کجھ ہو نو نہیں گنا نبھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ع‬ ‫س‬ ‫مج‬ ‫س‬
‫وہ کجھ نا ھنی اسکے لبوں بر لب رکھ د ننی ہے ج کی وجہ سے اسکے ہونٹ میس کے‬
‫لبوں کو جسک کر گے عمیس کی سوزن کے کس کرنے بر آنکھ کھل گنی تھی وہ اسکی‬
‫یہ خرکت دنکھنا آنکھوں کو کھلونا نلکیں چھنکنا ہے‬
‫وہ نک دم اسکے لبوں کو آزاد کرئی ہے۔‬
‫یہ کنا خرکت تھی کنا ا یسے اتھانے ہے بیند سے مرا نہیں تھا جو ا یسے رو رہی ہو یس آنکھ‬
‫لگ گنی تھی‬
‫عمیس تھوڑا سا نکنے کے اوبر ہونا ہے سوزن کو تھی اب ا ننے کنے عمل بر شرمندگی‬
‫محسوس ہو رہی تھی نبھی وہ اسکے اوبر سے ہینی ہے اور دور کھڑی ہو چائی ہے مگر جو تھی‬
‫ہو وہ اسکا سوہر تھا چیسے مرضی چا ہنے اسکو بیند سے خگانے ۔‬
‫وو وہ مجھے لگا کہ آپ ۔‬
‫ً‬
‫سوزن کی نات عمیس نے فورا کائی۔‬
‫کنا لگا کہ مر گنا ہو و یسے اگر ایسا ہونا نو میری نبوی کو موفع مل چانا تھا تھا گنے کا مگر تم‬
‫تھاگی کبوں نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اسے سوال کر خکا تھا ۔‬
‫انک دن تھاگ تھی چاؤ گی اور دنکھنے رہ چانے گے آپ مگر اتھی کے لنے اس سوپ کو‬
‫ئی لے ۔ ایسا نا ہو کہ مجھے اس گھر میں اک نال رہنا بڑ چانے ۔اور چیسا یہ گھر ہے اس میں‬
‫کوئی اور رہنے نو دور اسکو دنکھنے تھی نہیں آنے گا جب سے آئی ہو چانوروں کی آوازیں سن‬
‫رہی ہو‬
‫عمیس اسکی نات سے کاقی منابر ہوا‬
‫اچھا نو تم مجھے سوپ اس لنے ننال رہی ہو کہ تمہیں اس گھر میں اکنال نا رہنا بڑے نو تھر‬
‫تھنک ہے میں نہیں نبوں گا ۔ اچھا ہوگا نا تم اس گھر سے چلی چاؤ گی ان چانوروں سے‬
‫بچ چاؤ گی‬
‫عمیس سندھے ہونا بیبھ چانا ہے ۔۔‬
‫نہیں نہیں ایسا کجھ نہیں اپ نلیزز یہ سوپ ئی لیں‬
‫وہ اسکی مبت کرنے لگی چنکہ اسکا یہ انداز عمیس کو کاقی یسند آنا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫اوکے تھنک ہے اب اننا نو کر ہی سکنا ہو کہ نبوی کو چانوروں کا ناسیہ نناے کی بجانے‬
‫اننا ننا لو مگر انک شرط بر ؟!؟‬
‫سوزن جیران ہوئی اسکی نا سنے والی نات بر مگر تھر اسکو اگبور کرئی وہ شرط نوچھنی ہے‬
‫کویسی شرط ؟!؟‬
‫جس طرح سے نہلے کس کر رہی تھی و یسے ہی کرو کنا مزا آرہا تھا سارا درد تھاگ گنا تھا‬
‫مگر تم نے آدھے را سنے میں سب چھوڑ دنا نہلے نو میرا دل تھی نہیں تھا مگر اب چاہ رہا‬
‫ہے‬
‫سوزن کو ا ننے کنے عمل بر نے چد بچناوا ہو رہا تھا وہ جود کو کوس رہی تھی کہ ایسا کبوں‬
‫کنا مگر جو تھی ہو اب عمیس ملک کی نات کو وہ نا لنے کی ہمت نہیں رکھنی تھی‬
‫کرو گی کس مگر نہلے یہ سوپ ننے وریہ کوئی کس نہیں ملے گی‬
‫وہ النا اس بر چکم چاری کر گنی ۔‬
‫کناااا تم مجھے چکم سناؤ گی مت تھولو تمہارا سوہر ہوں اس لنے میری نات مانو وریہ مجھے‬
‫تمہیں کس کرنے کے لنے تمہاری اچازت کی تھی صرورت نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ ا ننے الفاظ سے اسکو اننی فرنت سمجھا رہا تھا کہ وہ اسکے ساتھ کجھ تھی کرنے کا جق‬
‫رکھنا ہے اور اسکی اچازت کا نانند نہیں‬
‫سوزن لبوں کو دنائی آگے بڑھنی ہے عمیس تھی اسکے تیر سے لے کر شر نک نظر گھمانا‬
‫ہے وہ اسکے ناس آئی بیبھ چائی ہے‬
‫سمچنا کنا ہے جود کو کبھی دنکھا ہے ا سنے جود کو نلکل انک مویسیر نظر آنا ہے ہر وفت اننا‬
‫غصہ مجھے دنکھنا رہنا ہے اننی دھمکناں سنانا رہنا ہے سوہر ہوں سوہر ہوں۔ اسکا نو مجھ بر‬
‫جق ہی چبم نہیں ہونا ننا نہیں کنا سمچنا ہے اگر غلطی سے انک کس کر ہی دی میں نے‬
‫نو اب نیجھے ہی بڑ گنا ہے مجھے تھی نہیں کرئی کوئی کس وس۔‬
‫وہ دل ہی دل میں اننی تھڑاس نکالے چا رہی تھی چنکہ اسکی نابیں نو عمیس سن نہیں‬
‫سکنا تھا مگر چہرے سے ضاف انکسیریشن نظر آرہے تھے ۔‬
‫کرو نا تھر میں جود ہی کرو ۔‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫عم ن ن‬
‫یس ا نی آ یں نند کرنا ہے ۔سوزن ھی ا کے فرنب ہونے ا کی جواہش کو نورا کرنے‬
‫ت‬ ‫م‬‫ع‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کے لنے آ یں کو ن ند کرئی لبوں کو ھولے یس کے چہرے کو ا ننے ہا ھوں کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ننالے میں لنے اسکے ہونبوں کے کنارے بر لب رکھ د ننی ہے مگر نبھی انک چھنکے سے‬
‫نیجھے ہوئی ہے ۔‬
‫کر دی اب یہ سوپ ئی لے‬
‫وہ تیزی سے نولی ۔‬
‫ہاہاہاہا نظر آرہی تھی مجھے تھی جو کی ہے ۔ ویسی نو نہیں تھی لبوں کو جسک کرنے والی‬
‫مگر کوئی نات نہیں یہ تھی چلے گی‬
‫عمیس اسکے چنالوں سے ناہر نات کر خکا تھا وہ سب دنکھ رہا تھا اسکو سب ننا تھا مگر تھر‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ن‬
‫ھی آ یں نند کی ہوئی ھی چان نوچھ کر ۔‬
‫سوپ دو ۔ سوزن کجھ تھی نولنی عمیس نے سوپ مانگ لنا ناکہ وہ بحث نا کرے‬
‫وہ سوپ کا ناؤل النے اسکو ا ننے ہاتھو سے سوپ ننالئی ہے نابچ مبٹ نعد عمیس‬
‫آنکھوں میں بیند کو محسوس کرنا اسکو سوپ کھالنے سے منا کر گنا چنکہ ا سنے سوپ نلکل‬
‫تھی نہت تھوڑا سا ننا تھا سوزن اسکو منڈیشن د ننی ناؤل کو میز بر رکھ د ننی ہے اور جب‬
‫عمیس نے منڈیسیز کھا لی نو اسکو لینا د ننی ہے اور اسکے اوبر کمفرڈ اور د ننی ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫کدھر چا رہی ہو ۔؟!؟‬
‫سوزن جو صوفے بر لیینے لگی تھی اسکی نات سن نیجھے مڑئی ہے‬
‫وہ میں ۔ صوفے بر‬
‫تم ادھر نہیں لیبو گی میرے ناس لیبو گی ادھر آؤ میرے ناس ۔‬
‫عمیس سندھا لیینا نارمل انداز میں کہنا ہے چنکہ سوزن کو کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ‬
‫اسکے ساتھ کیسے لبٹ سکنی ہے ۔‬
‫ی‬‫ب‬
‫سو ۔ وہ رعب دار آواز میں نوال نبھی سوزن چلدی سے آگے بڑھنی ننڈ بر آکر نی ہے گر‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ب‬

‫دوشری چانب عمیس کاقی غصہ ہوا‬


‫میرے ناس آؤ وریہ جو کس تمنے اننی مرضی سے کی تھی میں تھی اننی مرضی سے کر سکنا‬
‫ہو اور تمہیں ا چھے سے ننا ہے میں جب شزا د ننے بر آنا ہو نو کیسی د ننا ہو تھر چاہے وہ‬
‫انک کس کی ہو نا تھر میری فرنت کی‬
‫وہ اننی نانوں سے اسکو جوف دے رہا تھا مگر آنکھوں کو ن ند کنے وہ مجاطب تھا سوزن تھی‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫م‬‫ع‬ ‫س‬ ‫ً‬
‫فورا سے ا کے ناس چائی لبٹ چائی ہے چنکہ اسکا شر یس کے نازوں بر تھا وہ ھی ا نی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫مچبت کو ا ننے خصار میں لینا اس بر کمفرڈ اوڑ د ننا ہے چنکہ دونوں کا چہرہ نلکل انک‬
‫دوشرے کے فرنب تھا وہ دونوں انک دوشرے کی سایسوں کی آواز نک سن سکنے تھے‬
‫ن‬
‫عمیس نو آ کھیں نند کنے بیند کی وادنوں میں کھو گنا تھا ساند منڈیسیز کے زب ِر ابر تھا نا تھر‬
‫اسکی یہ وجہ تھی تھی کہ وہ اس وفت اننی مچبت کے نے چد فرنب تھا کبونکہ محب کی‬
‫ناہوں میں میسر آئی بیند کیسی چ بت سے کم نہیں ہوئی ۔ سوزن تھی نکنکی ناندھے اسکے‬
‫چہرے کے ہر انک نقش کو دنکھنے لگی شرخ سقند چہرہ نلکیں لمنی سی سبونگ تھوڑی سی‬
‫زنادہ تھی مگر چہرے بر جچ رہی تھی اسکے ناس جشن کیسی سے کم نا تھا مگر دل میں جو‬
‫ظلم تھا وہ تھی کیسی سے کم نا تھا سوزن کے نقین سے ناہر تھا کہ وہ عمیس کے اس‬
‫قدر فرنب ہے کبونکہ وہ جب تھی اسکے ا ننے فرنب ہوئی نو صرور شزا کو نائی آج ایسا نہلی‬
‫نار ہوا تھا کہ وہ عمیس کی فرنت میں رہ کر اسکو شزا نا ملی ہو عمیس بیند میں کروٹ کو‬
‫ندلنا ا ننے د ہکنے ہونے لب سوزن کے لبوں کے کنارے بر رکھ د ننا ہے وہ ان سب سے‬
‫ابجان تھا سوزن کا کوئی چال نا رہا دل نوں تھا کہ اتھی ناہر آچانے گا انک نو عمیس کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫اننا فرنب سونا اور اوبر سے یہ سب کا ہونا اسکی چان نکال رہا تھا وہ تھوڑا سا نیجھے ہوئی‬
‫ہے ناکہ عمیس سے دور رہ سکے۔‬
‫مگر عمیس کی فند سے آزادی تھوڑی نا آسان تھی وہ زرا تھی خرکت کرئی نہاں سے چانے‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫س ن‬ ‫ن‬
‫کی نو عمیس کے نازوں کو ھے کرئی کی وجہ سے ا کی آ یں ل چائی ھی یس‬
‫م‬‫ع‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬
‫نے اسکے گرد ا ننے نازوں کو چانل کنا ہوا تھا ناکہ وہ نہاں سے چا نا سکے اس لنے ہار ماننی‬
‫وہ تھی آنکھوں کو نند کرئی گھری بیند سو چائی ہے چنکہ وہ اننی سایسیں عمیس کے‬
‫چہرے بر گرا رہی تھی ۔‬
‫‪°°°°°°°‬‬
‫وہاج بینا یہ کنا ہوا ہے تمہیں‬
‫ب‬
‫ارقا ئی وہاج کے نازوں بر ننی نندھی دنکھ اتھ کھڑی ہوئی کبونکہ وہ صوفے بر یبھی تھی ۔‬
‫کجھ نہیں امی یس گولی چھو کر لگی ہے مگر زنادہ بریسائی والی نات نہیں ڈاکیر کو دنکھا دنا‬
‫ہے دو چار دن نک تھنک ہو چاؤ گا ارنیہ اور عنایہ کدھر ہے‬
‫ارقا ئی جیران تھی ا ننے بینے کو زچمی دنکھ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫بینا کیسی لگی یہ گولی کجھ نناؤ گے تھی مجھے ۔‬
‫ارقا ئی اسکے ناس آئی رونے لگی‬
‫امی کجھ نہیں ہوا مجھے تھنک ہوں آپ نلیزز بریسان مت ہو انک نولیس افسر ہوں یہ نو‬
‫ہونا ہی رہے گا‬
‫یہ سب اس سوزن کی وجہ سے ہوا ہے نا کنا تم عمیس کے گھر گے تھے ۔‬
‫ارقا ئی اس بر غصہ کرنے لگی‬
‫امی یہ آپ کنا کہہ رہی ہے ۔‬
‫وہاج معضوم بینا ہے ۔‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہ‬
‫وہی جو کب سے د نی آرہی ہو انک ہی نات نی نار یں نناؤ کہ وہ صرف تمہاری کزن‬
‫ہے اور کجھ نہیں تمہاری انک نبوی تھی ہے کنا سوچ کر تم اسے وفت نہیں د ننے آخر‬
‫کنا لگنا ہے تمہیں کہ وہ عمیس تمہیں اننی نبوی دے دے گا جسکی چاطر تمنے یہ نولیس‬
‫والی نوکری کی وہ عمیس کبھی ایسا نہیں کرے گا اننی ان خرکبوں سے تم کنا چنانا چا ہنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ہو کہ تم نہت ہی مچبت کرنے ہو سوزن سے مگر انک نات ناد رکھو وہ تم سے مچبت‬
‫نہیں کرئی کبونکہ وہ ا ننے سوہر سے کرئی ہے ۔‬
‫ارقا ئی کے یس میں نہیں تھا کہ انک ت ھیڑ ہی دے مارے۔ وہاج کو کجھ سمجھ نہیں‬
‫آرہی تھی کہ وہ اننی ماں کو کس طرح سمجھانے کہ میں یہ سب صرف سوزن کے لنے‬
‫کر رہا ہوں ۔‬
‫امی نلیزز مجھے کوئی فرق نہیں بڑنا ارنیہ سے اسکے ساتھ تھی میرا نکاح زبردسنی ہوا تھا اسکے‬
‫تھائی نے یہ آفت میرے گلے ناندھ دی تھی‬
‫وہ نے لجاظ اننی ماں کے سا منے کھڑا زنان چال رہا تھا‬
‫چناخ ۔ نند کرو اننی نکواس نبوی ہے وہ تمہاری کجھ نو سوچ کو اسکے ل نے الفاظ استعمال‬
‫کرو وہ اگر یہ سن لے نو کینی نکل تف ہوگی اسکو ۔‬
‫ارقا ئی نے انک زور دار ت ھیڑ رسند کنا وہاج کے چہرے بر چنکہ وہاج ابرام کا غصہ سانویں‬
‫آسمان بر چال گنا نبھی وہ تیزی سے اوبر چانا ارنیہ کے کمرے میں داچل ہونا ہے مگر ارقا‬
‫ئی وہی کی وہی کھڑی رہی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫چلو میرے ساتھ ۔ آج تمہیں آزاد کر ہی د ننا ہوں اس رسنے سے ۔‬
‫ب‬
‫ارنیہ جو ننڈ بر یبھی عنایہ کے ساتھ نابیں کر رہی تھی وہاج کو اندر آنے دنکھ جیران ہوئی‬
‫انک نو اسکے نازوں بر ننی نندھی تھی اور اوبر سے وہ کیسی کا تھی لجاظ نا کنے نغیر اسکا‬
‫نازوں نکڑنا ا ننے ساتھ گھسیینا ہے عنایہ وہی بر رونے لگ چائی ہے وہ چلدی سے اتھنی‬
‫اور ا نکے نیجھے چائی ہے۔‬
‫یہ کنا کر رہے ہو تم ناگل ہو گے ہو کنا چھوڑو مجھے‬
‫وہ وہاج بر چالئی جشکا ابر اس بر رئی برابر تھی نا ہوا۔‬
‫جپ کر چا نو جب سے آئی ہے نب سے زندگی خرام کر رکھی ہے آج نو بجھے نکال کر ہی‬
‫رہو گا ا ننے گھر سے اور زندگی سے ۔‬
‫وہاج نے دردی سے ارنیہ کا ہاتھ چھنکنے اسکو زمین بر گر د ننا ہے چنکہ ارقا اسکی طرف‬
‫تیزی سے دوڑی۔‬
‫تم تھنک ہو بینی ۔‬
‫وہ اسکا شر اوبر کرئی ہے چنکہ ما تھے بر ہلکا سا جون رسنا شروع ہو چانا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫یس نہت ہوا کوئی اسکی ساننڈ نہیں لے گا آج میں اسکو اننی زندگی سے نکال کر ہی رہو‬
‫گا نہت سوق ہے نا تھائی کے گھر چانے کا اب چائی رہنا جب مجھ سے ظالق مل‬
‫چانے گانے گی‬
‫اسکی نات سن سب کے دل دھل گے تھے کہ یہ کنا کہے چا رہا ہے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫م تم‬
‫میں وہاج ابرام ا ننے ہوسو ہواس یں یں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ی‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ارقا ئی یہ سب د نی ا نی آ کھوں کے سا منے اندھیرا محسوس کرئی ہے اور تھر وہی بر زمین‬
‫نوس ہو چائی ہے وہاج جو اننی دھن میں ارنیہ کو ظالق د ننے لگا تھا اننی ماں کو اس‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫م نک ً‬
‫ھ‬
‫چالت یں د ھنے فورا سے تھاگا ۔ عنایہ وہی سیڑ بوں بر ھڑی ا نی دادو کو اس چال یں‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہ‬
‫د نی رونے لگ چائی ہے ارنیہ کو کجھ مجھ یں آرہا تھا کہ یہ سب کنا ہو رہا ہے‬
‫وہاج زمین بر بیب ھنا اننی ماں کا شر گود میں رکھنا رونے لگ چانا ہے ۔۔‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ل‬‫س‬‫م‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن ن ن‬
‫امی کنا ہوا ہے ا کو لیزز آ یں ھولے ۔ وہاج ل رونے چا رہا تھا جب کجھ نا مجھ‬
‫آنا نو اننی بی بٹ کی چ بب سے فون نکالنا اتم بولییس کو کال کرنا ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫‪°°°°‬‬

‫عمیس گاڑی کے سفر کو چبم کرنا اب اسے ناہر آنا ہے چنکہ سوزن کی سانڈ کا دور کھولنا‬
‫وہ اسکی کالئی نکڑنا ہے آج شچنی نہیں تھی انداز میں‬
‫عمیس یہ آپ کنا کر رہے ہے ۔ اور ہم نہاں بر کنا ۔۔‬
‫وہ کجھ کہنی کہ جود نا جود ہی جپ کر چائی ہے کبونکہ سا منے اسکی ماں موجود تھی وہ اسکو‬
‫ایسی کے گھر النا تھا سا منے نازنا ئی کھڑی نہانت غصے میں نظر آرہی تھی چنکہ ا نکے ساتھ‬
‫ناڈی گارڈز کا۔ڈھیر تھا وہ انک امیر شخصبت سے تھی مگر عمیس ا نکے مفانل ماضی میں‬
‫کجھ نہیں تھا ہاں جب اسکا نکاح سوزن سے ہوا تھا نب وہ کجھ تھی نہیں تھا ۔ یہ سبھی‬
‫آیس میں انک فبمنلی کی طرح رہنے تھے عمیس اور سوزن کے نانا آیس میں گہرے‬
‫دوست تھے نبھی نو انہوں نے عمیس کا نکاح سوزن سے کروا دنا تھا جو نازنا ئی کو سدند‬
‫ناگوار گزرا ۔ انہوں کو جب عمیس کے نانا اور ا ننے سوہر کا ان تفال معلوم ہوا نو بجانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ان بر سایہ کرئی انکو گھر سے ہی نےدچل کر دنا ناکہ وہ اسکا نکاح وہاج سے کر سکے‬
‫کبونکہ وہ انکی نہن کا بینا تھا ۔ نازنا ئی اور ارقا تھی دونوں آیس میں نہنے تھی ۔‬
‫”“‬
‫یہ رہی آنکی بینی سمبھالے اسکو ۔۔۔‬
‫نے رخی دنکھنا اسکو آگے کی طرف دھکنل د ننا ہے مگر نبھی نازنا ئی اسکو آگے سے تھام‬
‫لینی ہے وہ اننی ماں کی وجہ سے آج اس چال کو تھی ۔‬
‫آپ نے جو کہا میں آج ویسا ین کھڑا ہو کنا کہا تھا کہ بیسے کماؤ امیر نبو یہ تھر ملے گی‬
‫سوزن نو آج دنکھ لے سب کجھ ہے میرے ناس ۔۔ مگر جس جیز کی چاہ میں نانا ہے‬
‫اسکو اب وہ چبم۔ہو چکی ہے میں آنکی بینی کو اس رسنے سے آزاد کرنا چاہنا ہوں تھر آپ‬
‫چاہے جس سے مرضی سادی کروائی نہرے اسکی ۔۔۔ مجھے کوئی مظلب نہیں۔۔‬
‫وہ سفاک لہجے میں نولے چا رہا تھا سکی نابیں کیسی تیر کی طرح سوزن کے دل بر لگی تھی‬
‫بجانے کویسا جوف تھا اسکو عمیس سے دوری کا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫تمہیں کنا لگنا ہے عمیس کے ہماری بینی کا استعمال کر لو گے اور ہمیں نونہی کیسی‬
‫غام جیز کی طرح تھینک کر دو ۔اور ہم۔کجگ نہیں کرے گے‬
‫وہ اب سوزن کو نیجھے کرئی جود مجاطب ہوئی۔‬
‫نبوی ہے وہ میری اور جو چاہو اسکے ساتھ کرو تھر آپ کون ہوئی ہے مجھے سمجھانے والی ۔‬
‫عمیس نلیز یس کریں وہ میری ماں ہے اور میں اننی ماں کے م تعلق انک لفظ تھی نہیں‬
‫سبو گی جس میں انکی غزت نقس میں کمی آنے ۔‬
‫سوزن تھی برپ بڑی تھی کبونکہ نہاں نات اسکی ماں کی تھی کوئی تھی بینی اننی ماں کی‬
‫سان میں کمی کبھی نہیں چاہے گی اور وہ تھی نہی سب کر رہی تھی۔‬
‫اووو اچھا نو تمہاری ماں کی غزت نقس تھی ہے واہ سو واہ مگر اسے زرا نوچھنا کہ تمہارے‬
‫ناپ اور میرے ناپ کا کار انکسنڈنٹ کیسے ہوا تھا کنا ننا انکی کہی گنی نانوں سے غزت‬
‫نقس میں اظافہ ہو ہاہاہ‬
‫الفاظ طیزیہ تھے مگر صرف نازنا ئی کے لنے عمیس سوزن کی سوجو کے برے نات کہہ گنا‬
‫تھا سوزن اننی ماں سے ایسی کیسی نات کا کوئی جواز نا رکھنی تھی مگر اب جب اسکا سوہر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ن‬
‫کہہ رہا ہے نو چھوٹ تھوڑی نا کہے گا نبھی وہ سکی نظروں سے اننی ماں کو د نی ہے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫جشکا شر چھکا ہوا تھا کبونکہ وہ ایسا کر ا ننے اس ظلم۔کو مان گنی تھی اور سوزن کو اب‬
‫کوئی اور جواب چا ہنے تھی نہیں تھا ۔‬
‫نہیں دے گی یہ جواب ۔ آخر ایسا کر جو گنی ہے ہم دونوں کے ساتھ ۔‬
‫عمیس کی نابیں اسکا شر گھما رہی تھی آوازیں کانو میں گوبچنے لگی ایسا لگ رہا تھا چیسے‬
‫کیسی نے فنامت ڈھا دی ہو وہ کبھی ایسا سوچ تھی نہیں سکنی تھی کہ ایسا تھی ہوگا مگر‬
‫مج‬ ‫س‬
‫اب نو ہو خکا تھا اسکو نو ا ننے وجود سے ہی نفرت آرہی تھی ۔وہ کجھ نا ھنی وہی سے قدم‬
‫نیجھے بڑھائی ہے چنکہ عمیس کی نظر اسی بر تھی ۔ وہ اننی نظروں کو زمین بر گاڑے نہی‬
‫سوچھ رکھنی تھی کہ میری ماں انک قا نل ہے جسنے میری ناپ اور انک معضوم سے بجے‬
‫کی دننا کو فنل کنا عمیس اور ارنیہ نے کیسے خی ہوگی یہ زندگی وہ سب سوچھوں کو جود بر‬
‫ہاوی کر چکی تھی ۔‬
‫عمیس اسکی چالت کو دنکھ رہا تھا مگر نبھی وہ اسکے ناس آنا ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫سو ۔۔۔ اسکا اتھی اننا ہی کہنا تھا کہ سوزن ا ننے ناؤ کو نیجھے کرئی وہاں سے تھا گنے لگی وہ‬
‫اب انک مبٹ ئی نہاں بر رکنا نہیں چاہنی تھی وہ تیزی سے سیڑھناں عبور کرئی چ ھت بر‬
‫ن‬
‫آئی مگر عمیس تھی اسکے نیجھے نیجھے ہی تھا نازنا ئی یہ سب د نی ان دونوں کے جھے نی‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫۔‬
‫سو رکو کنا ہوا ہے تمہیں۔۔۔ سو نلیززز۔ رکو ۔۔‬
‫عمیس کو جوف کھانے چا رہا تھا بجانے وہ ا ننے ساتھ کنا کرے گی ۔۔ کبونکہ وہ اب‬
‫چ ھٹ سے نیجے گرنے کے ارادے رہنی تھی وہ اننی موت کو چاہ رہی تھی جو ایسا عمیس‬
‫ہر گز ہونے نہیں دے گا ۔مگر وہ چ ھت سے نیجھے گرنے ہی والی تھی کہ عمیس تیزی‬
‫سے آگے بڑھنا اسکا ہاتھ تھام لینا ہے مگر وہ اب چ ھت کے نیجھے لیینا اسکا ہاتھ تھامنا‬
‫ہے ناہر کھڑے سب لوگ دنکھ رہے تھے کہ کیسے یہ لڑکی جود کو مارنے کی کوشش کر‬
‫رہی ہے مگر کیسی میں اننی ہمت نہیں تھی کہ وہ آگے بڑھ کر یہ سب روک سکے۔‬
‫یہ کنا ناگل۔ین ہے تمہارا کنا غفل زرا تھی نہیں تم میں کہ ایسا ناگل لوگ کرنے ہے‬
‫۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اس بر غصہ کرنا ہے ۔‬
‫نلیزز چھوڑیں مجھے نہیں رہنا زندہ ۔۔ نلیزز مجھے مر چانے دے ۔۔‬
‫جپ انک۔دم جپ اگر مجھ سے دور چانے کی نات کی نو نہی سے نیجھے گرا دو گا اور جود‬
‫تھی گر چاؤ گا‬
‫عمیس کے سینے بر لگی ننی سے اب جون رسنا شروع ہو گنا تھا اسکے زچم سے جون نہنے‬
‫لگا تھا جو اسکے نازوں کو عبور کرنا سوزن کے چہرے بر فظرے گرا رہا تھا سوزن کے گال‬
‫بر جون گر رہا تھا ۔‬
‫نلیززز ۔۔۔۔چھوڑ ۔۔۔۔دے۔۔۔۔ مجھے ۔۔۔‬
‫وہ گلہ بر کرئی کہنی ہے کبونکہ اسکو نکڑنے سے عمیس کا زچم درد کا ناعث ین رہا تھا جو‬
‫وہ برداست نہیں کر نا رہی تھی کبونکہ یہ سب اسکی وجہ سے ہو رہا تھا وہ یس اس وفت‬
‫مر چانا چاہنی تھی۔‬
‫نہیں کر۔سکنا ا یسے ۔ اتھی نو تمہیں شزا د ننی ہے مجھے اس لنے تمہیں میرے ناس رہنا‬
‫ہوگا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اسکے نازوں کو اوبر کی طرف کھییچنا ہے جسکی وجہ سے جون کی چند نونڈے اور گرنے‬
‫لگی‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نازنا ئی یہ سب د نی آ کھوں سے آیسوں چاری کر نی ھی ۔‬
‫عمیس نے چیسے بیسے کر اسکو اوبر کنا تھا اوبر آنے بر عمیس نے اسکو ا ننے اوبر گرانا تھا‬
‫۔۔‬
‫ناگل لڑکی ۔ اگر اب ایسی خرکت کی نو تم سوچ تھی نہیں سکنی میں تمہیں کنا شزا دو گا ۔‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬
‫عمیس کی آ یں م۔ہو نی ھی گر سوزن نو رو رو کر ہلکان ہو رہی ھی ۔‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫وہ اسکے گرد خصار ناندھنا جود کو سکون د ننا ہے چنکہ نازنا ئی کے چہرے بر ہلکی سی‬
‫مشکان آئی ۔‬
‫‪°°°°°°‬‬
‫وہاج ا ننے کیڑوں کو ند لنے کی غرض سے وارڈروب سے کیڑے نکالنا ہے چنکہ ہاتھ بر‬
‫لگی ننی کام کرنے میں مشکل بیش کر رہی تھی ۔ وہ آہشیہ سے قدم ننڈ کی طرف بڑھانا‬
‫ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہاج کی سوجوں کا وجود صرف ارنیہ تھی ۔ عمیس نے بیسک گولی کی نوک بر اسکا یہ رسیہ‬
‫کروانا تھا مگر اب وہ جود تھی اس میں نندھ سا گنا تھا ۔‬
‫وہ شرٹ کو ننڈ بر تھنکنا ہے کہ نبھی ارنیہ اس کمرے میں داچل ہوئی ہے ۔‬
‫نظر کیسی کی موجودگی کو محسوس کرئی دروازے بر گنی ۔ ارنیہ نے اسکو اگبور کنا اور ن نڈ‬
‫کے ناس آئی میز میں سے کجھ نالش کرئی ہے ۔ وہاج وہی بر کھڑا اسکو نکنکی ناندھے‬
‫دنکھنا ہے ۔مگر ارنیہ ان سب سے ابجان یس کیسی جیز کو نالش کر رہی تھی ۔‬
‫کنا ڈھونڈ رہی ہو تم۔‬
‫وہاج نے آخر نوچھ ہی لنا ۔‬
‫نہاں بر نہیں ہے ۔ ۔ وہ جود سے کہنی اننا رخ دوشری طرف کرئی ہے مگر وہاج نبھی‬
‫آگے بڑھنا اسکی کالئی کو نکڑنا ہے ۔اور سندھا ا ننے اوبر چھکانا ہے وہ دونوں انک‬
‫دوشرے کے فرنب کھڑے ت ھے چہرے مفانل ہونے بر دونوں کی نظریں انک دوشرے‬
‫کی آنکھوں میں تھی وفت کو آہشیہ گزرنا بڑا ۔ہوانے ارنیہ کے سناہ نالو کو ہالئی اسکے‬
‫چہرے بر گرا چکی تھی جسکی وجہ سے کجھ نل کے لنے ارنیہ نے آنکھو کو نند کر دنا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ ا ننے گرم ہاتھ سے اسکے گال بر گرے نال کو نیجھے کرنا اننا چھکاؤ اس بر اور کرنا ہے‬
‫۔اج سے نہلے وہ اسکے ا ننے فرنب کبھی نہیں آنا تھا مگر آج وہ اسکو ناگل کر رہی تھی‬
‫مدھاسی تما ماجول تھا بجانے یہ اجساس کدھر تھا آج نک جو آج اچانک سے ناہر اتھر آنا ۔‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫وہاج نو آ یں نند کرنا مدھوش ہو گنا چ کہ وہ آہشیہ آہشیہ سے ا نے بوں کا رخ ا کے‬
‫ن‬
‫چہرے کی طرف کرنا ہے مگر نبھی ارنیہ اسکو جود سے دھکنل د ننی ہے آ یں ھول کی‬
‫چ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھی ۔‬
‫یہ کنا نبمیزی ہے ۔۔‬
‫س‬
‫وہ ہمی سی آواز میں کہنی ہے ۔وہاج تھی اسکی کمر میں ہاتھ ڈالنا تھر سے فرنب کرنا‬
‫ہے‬
‫اسکو نبمیزی نہیں کہنے اسکو مچبت کہنے ہے جو مجھے اب سمج آئی و یسے میرے سکول میں‬
‫اسکو کجھ اور تھی کہنے تھے ۔‬
‫ن‬
‫سول جیران تھا جو ارنیہ کو سمجھ نا نا ۔ وہ آنکھو کو جیران کن کرئی اسے د نی ہے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ننگم سے کی چانے والی نبمیزی کہنے ہے جو میں کرنا نہیں چاہنا کبونکہ میں نہلے ہی نہت‬
‫ہرٹ کر خکا ہوں تمہیں اب اور نہیں کر سکنا نلیزز ارنیہ میں نے کیسی کی مچبت کو دل‬
‫سے نکاال ہے اب اس میں مچبت کی کوئی چگہ نہیں مگر جو اجساس آج محسوس کنا وہ‬
‫اسے تھی بڑ کر ہے وہ میرے دل میں چگہ نہیں نلکہ ملکبت کرنے کے مفانل ہے ۔‬
‫م‬‫ک‬ ‫ت م‬
‫یہ دل صرف تمہارا ہے اور اس جس شخص کے سینے میں یسا ہے وہ ھی ل تمہارا ہے‬
‫تھر چاہے اسکو اننی مچبت سے نگار دو نا تھر نونہی عمر تھر کے لنے چھوڑ دو ۔‬
‫وہاج نے آخر مان ہی لنا کہ اس دننا میں مچبت تھی ہوئی ہے اور ارنیہ کے لنے ان سب‬
‫سے بڑ کر اور جوسی کنا ہوگی کہ ا سنے اننی کل کاننات کو نا لنا ۔‬
‫تھنک ہے آنکو معاف کنا مگر انک شرط بر ۔‬
‫کیسی شرط ۔‬
‫وہ ما تھے بر نوسا د ننا درنافت کرنا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫روز آپ میرے اور عنایہ کے لنے کھانا ننانے گے اور ہمیں نونہی ننار کرے گے ہمیشہ‬
‫تھر معاقی چابز ہے وریہ میں نو چا رہی ہوں ۔ تھائی کے گھر اور وہی بر رہو گی ہمیشہ‬
‫وایس تھی نہیں آؤ گی دنکھ لینا ۔‬
‫کینے جسین تھے یہ لمجات جب وہ اننا جق چنا رہی تھی ۔وہاج تھی جوش تھا بجانے کینا‬
‫جوش نصبب تھا کہ مچبوب کی معاقی مل گنی ۔۔‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ً‬
‫ماما تھوک لگی ہے عنایہ کمرے میں آئی فورا سے نولی چنکہ سا منے ل رہا ننار د نی وہ‬
‫ھ‬ ‫چ‬

‫آنکھوں بر ہاتھ رکھ لینی ہے۔‬


‫چھی۔ چھی ۔۔ چھی ۔۔ لگنا ہے آپ دونوں کو اب وہ والی چاکلبٹ دونارا نہیں د ننی‬
‫بڑے گی کبونکہ آپ دونوں خصرات بر اسکا ابر کجھ زنادہ ہی ہو گنا ہے اگر اب یہ سب‬
‫چبم ہو گنا ہو نو نلیززز کھانا کھال دے کبونکہ آپ کو ہمیشہ کی طرح تھوک نہیں لگنی‬
‫ً‬
‫وہاج ارنیہ سے فورا دور ہوا ۔‬
‫عنایہ ۔ آپ ۔ دروازہ لوک کر کے نہیں آسکنی تھی اندر‬
‫وہ اسکے ناس آنا نہانت معضوم آواز نکالنا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫کبوں نانا تھر سے اک چاکلبٹ چا ہنے تھی ۔‬
‫عنایہ تھر سے شرارت کرئی ہے‬
‫جیر چھوڑے اتھی چلے میرے ساتھ ا ننے کھانا نہیں ننا کے د ننا ۔‬
‫وہ اسکا ہاتھ نکڑئی دروازے کی طرف الئی ہے چنکہ وہاج کو سمج آگنا تھا کہ یہ دونوں کا‬
‫ن‬
‫نلین ہے نبھی وہ نیجھے دنکھنا ارنیہ کو آ یں د کھانا ہے گر وہ م کرائی ھی ۔ وفت وہی بر‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھم گنا تھا ہر کیسی کی زندگی میں جوسناں تھی سب نفربیں چبم ہو چکی تھی مچبت کو اننا‬
‫اچینام مچبوب میسر آخکا تھا‬

‫چبم سد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ NOVEL BANK ‫مس عشقم‬
ِ ‫ل‬

‫جواین ناول بینک فیس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ایسناگرام بر ناول بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 40


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like