You are on page 1of 486

‫اسالم عل یکم !!!


‫ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ‪ /‬مصنف کے نام سے محفوظ ہیں‪.‬‬
‫ئغیر اجازت کوئی ب ھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق مسودہ و یب سایٹ نا مصنفہ‪/‬مصنف کی اجازت کے‬
‫ئغیر ئقل نہیں کرسکیا‪.‬‬
‫ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد‪/‬نالگ‪/‬و یب سایٹ کو درپیش آنے والے مسانل کا وہ خود‬
‫ذمہ دار ہوگا‪.‬‬
‫نوٹ‪:‬‬
‫ہمیں ای نی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے‪ .‬اگر آپ ہماری و یب سایٹ پر ای یا‬
‫ناول‪/‬ناولٹ‪/‬افسانہ‪/‬کالم‪/‬آری نکل ‪/‬ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے م یدرجہ ذنل ذرا ئع کا‬
‫اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ب ھیج سکیے ہیں‪.‬‬
‫‪Email Address‬‬
‫‪bestreadingmaterial@gmail.com‬‬
‫‪Classicnovels04@gmail.com‬‬
‫‪Facebook Group: Classic Urdu Material‬‬
‫‪Facebook Page:‬‬
‫‪https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/‬‬
‫ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی‪.‬‬
‫مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں‪.‬‬
‫سکرنہ‬
‫ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل‬
‫‪1‬‬
2
‫ال تواپین‬
‫ل‬ ‫ق‬
‫از م‪ -‬ع ن ا‬

‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ل ناول‬
‫واب خرگوش کے مزے لے رہی ب ھی وہیں انک وخود شجدے‬ ‫رات کے پیسرے نہر جہاں ساری دی یا خ ِ‬
‫میں گرا ا یے رب سے م یاجات میں مشغول ب ھا۔ اس کا ہجکولے ک ھا نا وخود اس کی سدند گرنہ وزاری کا‬
‫اعالن کر رہا ب ھا۔ نہ جانے کیسی پڑپ‪ ،‬کیسی طلب ب ھی خو اسے اینی ئکل نف دے رہی ب ھی کہ سسک یاں‬
‫ہجک توں میں اور اب ہجک یاں رونے میں ی یدنل ہو رہی ب ھی‪ ،‬اس کا کمرہ گواہ ب ھا کہ اس کا مکین آج ب ھر‬
‫تچوں کی طرح پڑپ پڑپ کر رونا ہوا ا یے رب کو م یانے میں لگا ہوا ہے۔ آج ب ھر اس کمرے کی انک‬
‫انک چیز ا یے مکین کے غم میں آیسو نہا رہی ب ھی۔ اور نہ نو روزانہ کا معمول ب ھا اور نہ جانے کب نک ایسا‬
‫ہی رہ یا ب ھا۔ اس کے درد اور پڑپ کا اخت یام کب ہونا ب ھا۔ اس کی نونہ پر کب مہر لگنی ب ھی‪ ،‬کچھ ب ھی نو‬
‫طے نہیں ب ھا۔ دن کے اجالے میں شیروں کی طرح ختیے واال رات کے اندھیرے میں کسی زخمی پرندے‬
‫کی طرح پڑ ییا رہا ب ھا۔‬

‫‪3‬‬
‫تیزی سے شیڑھ یاں اپرنے ہونے اس نے انک نار ب ھر ا یے ہابھ میں ی یدھی گ ھڑی میں وقت دنک ھا اور‬
‫انک سابھ دو دو شیڑھ یاں اپرنا وہ کسی کو ب ھی د نک ھے ئغیر ئکلیا جال گ یا‪ ،‬ییچ ھے پتٹ ھے ئفوس اس کی نےگانگی پر‬
‫پڑپ کر رہ گیے‪ ،‬مگر اسے کب پرواہ ب ھی۔‬

‫مما‪ ،‬نانا ب ھائی جا جکے ہیں آپ لوگ ناشتہ کر لیں‪ ،‬آپ لوگ اینی م یڈیسن کا نائم اگ تور نہیں کر سکیے۔‬
‫ردا کی آواز پر دونوں نے دروازے سے ئظر ہ یا کر سا میے پت یل پر شجے نا شیے کی طرف دنک ھا خو ان لوگوں کی‬
‫غقلت کی وجہ سے آج ب ھی ب ھیڈا ہو چکا ب ھا اور ان لوگوں نے ب ھر ویسا ہی اس ب ھیڈے نا شیے کو جلق‬
‫ئ‬
‫سے ا نارا‪ ،‬عرصہ ہو گ یا ب ھا زندگی کی عم توں کی لذت محسوس کرنے ہونے اور اب نو ساند نہ لوگ اس‬
‫زندگی کے عادی ہو جکے بھے۔‬

‫گ‬
‫ناشتہ کے ئعد ردا نے دونوں کو دوای یاں دیں اور ان کی وہ یل چٹیر کو ھس یتنی ناہر الن میں لے آئی‪،‬‬
‫ہ‬
‫ا یے پڑے گ ھر میں جار ئفوس کی موخودگی ب ھی کوئی لجل ی یدا نہیں کرئی ب ھی۔ گ ھر کی اداش یاں اس کی‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ئم کر گنی ب ھیں۔ اسنغقار کا ورد کرنے وہ پت توں نہ جانے ا یے کس کس گ یاہ کو رو رہے بھے۔‬

‫کت یا نےوقوف ہے ایسان ای یا قٹمنی وقت ا یسے گ یاہ میں لگا رہا ہے جس کی نےسکوئی ای نی سدند ہوئی‬
‫ہے کہ وہ ناگل ہونے لگ یا ہے‪ ،‬اور تچ ھیاوا اسے ای یا نےخین رک ھیا ہے کہ اسے کسی چیز کا ہوش نہیں‬
‫رہ یا۔‬

‫‪4‬‬
‫سر آپ کو اس م یت یگ کے لیے ممتنی جانا ہوگا‪ ،‬ش یکرتیری کے کہیے پر اس نے محض سر ہالنے پر‬
‫اک نقا ک یا۔ اس کا مظلب وہ نہ نات نہلے سے ہی جای یا ب ھا۔‬
‫نک یگ کروا دوں سر؟ اس نار ب ھی اس نے سامان الٹ نلٹ کرنے ہونے یس سر ہالنا۔ ش یکرتیری نے‬
‫ا یے نارعب مگر جد سے زنادہ جاموش ناس کی طرف نےیسی سے دنک ھا۔‬
‫سر نہ آپ کے نورے ہفیے کا ش یڈنول‪ ،‬ش یکرتیری نے انک جارٹ اس کی پت یل پر رک ھا‪ ،‬اس نے دوسرا‬
‫کام خ ھوڑ کر جارٹ پر ئظر دوڑائی‪ ،‬ممتنی میں انک ہفتہ کے ق یام میں اسے خت یے امور اتجام د ییے بھے‬
‫سارے اس میں درج بھے۔‬

‫سر آپ نے خو ی یا اش یاف ار ییج کروانا ہے اس کے لیے ی یدرہ لوگ آنے ہیں‪ ،‬آپ ان شب سے مل‬
‫لیجیے انک نار‪ ،‬انک نار ب ھر جاموشی میں ش یکرتیری کی ہی آواز گوتجی۔‬
‫ئم نے شب کا نانوڈ ییا دنکھ ل یا؟ جارٹ کو غور سے دنک ھیے ہونے سوال نوخ ھا۔‬
‫جی سر! اور شب و یسے ہی ہیں خیسے آپ نے ڈمانڈ کیے بھے۔‬
‫اوکے‪ ،‬شب کو ان کی سیٹ دے دو۔‬
‫اوکے سر! ش یکرتیری اس کے جکم کی تجا آوری کرنا ک یین سے ناہر جال گ یا۔ اس کے جانے ہی اس‬
‫نے اینی پت یل کے محصوص ڈراور سے کوئی فرئم ئکاال اور اس میں موخود ئصوپر کو اس وقت نک دنک ھا چب‬
‫ن‬
‫نک اس کی آ ک ھیں شیراب ہو کر ئم نہ ہوگ ییں۔‬

‫‪5‬‬
‫ہللا! جد سے پڑھنی ئکل نف میں انک نہی نام اس کے درد میں کمی ال نا ب ھا۔ فرئم کو اس کی جگہ پر رکھ‬
‫کر خود کو کم توز ک یا اور آفس کے راؤنڈ کے لیے ئکل گ یا۔ جانے سے نہلے نہاں ب ھی اسے تمام ش یت یگ کر‬
‫کے جائی ب ھی۔‬
‫مٹم انک سوال؟ کالس میں موخود لڑک توں میں سے انک لڑکی نے ک ھڑے ہو کر سوال کی اجازت‬
‫جاہی۔‬
‫ہمم نوخ ھو پت یا۔ اس نے مسکراکر اجازت دی۔‬
‫مٹم غورنوں کو ناہر ئکلیے سے ک توں م نع ک یا گ یا ہے؟ ی یا حجاب غورپیں ناہر سنف ک توں نہیں ہیں؟‬
‫اور آپ اینی ی یک ہو کر آئی ہیں کہ آج نک ئم لوگوں کو نہ سمچھ میں نہیں آنا کہ آپ کس غمر کی ہیں۔‬
‫ک توں؟‬

‫نہت اخ ھا سوال ہے۔ نہلے نہ ی یانے‪ ،‬کچھ نوقف کے ئعد اس نے کہا۔‬


‫"آپ نے کٹھی ہیرے کو ناہر کھال کر کے ہابھ میں لے جانے ہونے دنک ھا ہے؟" نوری کالس پر‬
‫انک طاپرانہ ئظر ڈا لیے ہونے اس نے سوال ک یا۔‬
‫نہیں! شب نے نک زنان ہو کر خواب دنا۔‬
‫ک توں؟!!!‬

‫‪6‬‬
‫ک تونکہ مٹم "اگر وہ کھال کر کے لے کر جاپیں گے نو لوگوں کی ی یت خراب ہوگی اور وہ اسے نانے کی‬
‫کوسش کریں گے‪ ،‬اور ب ھر خ ھگڑے کے امکانات پڑھ جاپیں گے"۔ "کھال ہوا ہیرا فساد پرنا کر سک یا ہے نا‬
‫اسلیے ک ھول کر نہیں لے جا سکیے"۔ سوال کرنے والی لڑکی نے ہی خواب دنا۔‬

‫ایسا ک توں ہوگا؟ اس نے ب ھر سوال نوخ ھا اور اسے اس وقت نک سوال ہی کرنے بھے چب نک‬
‫لڑک یاں خود ہی خواب کے فریب نہ نہیچ جاپیں‪ ،‬نہی اس کی پڑھانے کی جاصیت ب ھی۔‬

‫ہیرا نہت قٹمنی ہونا ہے مٹم‪ ،‬اس خواب پر اس کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬

‫اور غورت؟ اس کے اس سوال پر نوری کالس میں جاموشی خ ھا گنی۔ کسی نے ب ھی خواب نہیں دنا‪،‬‬
‫اس نے مسکرا کر نوری کالس کو دنک ھا اور ب ھر خود ہی خواب د ییے کا ارادہ ک یا۔ شب کے جہروں سے وہ‬
‫اندازہ لگا جکی ب ھی کہ اب انہیں نہ نات نہت آسائی سے سمچھ میں آجانے والی ہے۔‬

‫دی یا کے قٹمنی خواہرات مال دنے جاپیں‪ ،‬غورت کے سا میے وہ ّذرا ب ھی نہیں ہیں۔ "غورت اینی قٹمنی‬
‫ہے‪ ،‬جس کا ئعین ایسان کی سوچ سے ب ھی پرے ہے"۔ نو ب ھر غورت سر نازار ا یسے کیسے گ ھوم سکنی‬
‫ہے۔ اسے نال وجہ ناہر کیسے ئکاال جا سک یا ہے؟‬

‫‪7‬‬
‫"ہللا نے غورت کو ی یانے ہونے فرستوں سے ب ھی خ ھیانا‪ ،‬اور اسے اینی قٹمنی پرین مجلوق ی یانا ب ھر اسے‬
‫ناپ‪ ،‬ب ھائی‪ ،‬سوہر‪ ،‬پتیے خیسے اٍن ڈی گارڈ دے کر اس کی چقاظت پر مامور ک یا"۔ نو اس کے قٹمنی ہونے‬
‫کا اندازہ لگاپیں۔‬
‫چب کھل ہوا ا انک ہیرا دی یا میں فساد پرنا کر سک یا ہے نو غورت کا کھال ہوا ب ھرنا کس ق یامت کا پیش‬
‫خٹمہ ہوگا؟ ی یاپیں۔‬
‫"غورت ہللا کی شب سے قٹمنی اور خوئصورت پرین مجلوق ہے‪ ،‬وہ مجلوق جسے خود ہللا نے خ ھت یے کا جکم‬
‫دنا کہ اسے کوئی ئفصان نہ نہیجا سکے‪ ،‬وہ نہجان لی جانے کہ وہ اسالم کی شہزادی ہے‪ ،‬اسے گ ھر سے‬
‫ضرف ضرورت کے تحت ہی ئکلیے کا جکم ہے اور وہ ب ھی ا یے ناڈی گارڈز ئعنی ا یے محرموں کے سابھ اور‬
‫اسے گ ھر میں ہی ر ہیے کا جکم ہے ناکہ سنظان کو موقع نہ ملے کہ اس کے ییچ ھے لگ سکے۔‬

‫اس سے اندازہ لگانا جا سک یا ہے چب نہ مجلوق کھلے عام گ ھومے ب ھرےگی نو کیسا فساد ہوگا‪ ،‬اس کی‬
‫م یال نو آپ کو ہر جگہ مل جانے گی۔‬

‫اور خو غورپیں ناہر جاب کرئی ہیں؟ دوسری لڑکی نے سوال نوخ ھا۔‬

‫اشی لیے ہللا نے معاش کا ذمہ مردوں پر لگانا ہے ک تونکہ ناہری دی یا کی شجنی غورپیں پرداشت نہیں کر‬
‫سک ییں۔ مگر جن کی مج توری ہے ان کا خود ہللا مجاقظ ہے کہ وہ اس شحت دی یا کا مقانلہ انک اشی کے‬

‫‪8‬‬
‫ب ھروسے پر کرئی ہیں۔ اور خو سوقتہ نہ کام اتجام دے رہی ہیں ناہر ئکل کر آپ ان کے گ ھروں کا جال‬
‫طرز زندگی دنکھ لیجیے۔ آپ کو خود معلوم ہو جانے گا۔‬
‫دنکھ لیجیے۔ اور ان کا ِ‬

‫جس طرح کھال ہوا ہیرا اینی قدر و میزلت ک ھو د ییا ہے نالکل اشی طرح کھلی ہوئی غورت کا ب ھی جال ہے۔‬
‫آج غورت نے خود ا یے آپ کو ارزاں کر ل یا‪ ،‬چب اس نے خود کو عام ی یا کر پیش کر دنا نو دسم توں ب ھی‬
‫اسے عام سے عام پر سمچھ ل یا۔ نو ب ھر کسی اور سے سکوا کیسا چب چظا اینی ہی ہو نو۔‬

‫ک یا واقعی غورت اینی مغٹیر ہسنی ہے مٹم؟ یٹ اسے نو معاسرے میں مرد خت یا مقام نا عزت نہیں‬
‫ملنی‪ ،‬ک توں؟ انک اور لڑکی نے چیرت سے نوخ ھا۔‬
‫ک یا آپ نے ہللا کو نے ائصاف نانا ہے؟‬

‫نہیں! شٹھی نے انک سابھ کہا۔‬


‫نو ب ھر اس کے ائصاف پر سک نہ کرو۔ ہللا کی صفت 'العدل' ہے۔ جس کا مظلب ائصاف کرنے‬
‫واال۔‬
‫نو ب ھر غورت جس سے ہللا نے اینی جاص صفت 'تجل تق' کا کام ل یا‪ ،‬جس کے مقام کا ئعین ہللا نے‬
‫خود ک یا اسے چفیر سمچ ھیا ہللا کے جکم کا ائکار اور پڑا گ یاہ ہے۔‬

‫گ‬ ‫س‬ ‫ئ ً‬
‫ام ید ہے سوچ کا انک ی یا در کھال ہوگا‪ ،‬اور قت یا تمام لڑک یاں مچھ نی ہوں گی۔‬
‫‪9‬‬
‫ن‬
‫جدارا ہللا کی ی یائی ہوئی اہم یت اس کا دنا ہوا مقام د ک ھیں‪ ،‬دی یا کے دھوکے میں نا آپیں۔‬
‫"غورت کا گ ھر میں رہ یا اور مرد کا ناہر ئکلیا نہ ان کے مقام کا ئعین نہیں کرنا"۔‬
‫آج خو غورپیں کہہ رہی ہے مرد کی پراپری جا ہیے‪ ،‬وہ دراصل مرد کی پراپری نہیں نلکہ اس کے گرنے‬
‫کی جد نک جانا جاہ رہی ہیں۔‬
‫"غورت کو ہللا نے عزت دار ی یانا‪ ،‬نو اسے ذل یل کرنے والے کیسے تحسے جاپیں گے"‪ ،‬ہللا نے چفوق و‬
‫س‬
‫مقام میں دونوں کو پراپر رک ھا نو ب ھر ان کے چفوق غضب کرنے والے‪ ،‬انہیں کمیر مچ ھیے والے کیسے‬
‫قالح ناپیں گے‪ ،‬ا یے اطراف ا یسے لوگوں کی م یالیں دنکھ لیں‪ ،‬عیرت زندہ ملےگی۔‬

‫پراپری پراپری کا ئعرہ خ ھوڑ کر ضرف نہ دنکھو کہ ہللا ہم سے ک یا جاہ یا ہے؟ نہی زندگی ہے اور اشی میں‬
‫قالح‪ ،‬اس کے عالوہ شب جالیں ہیں دسم ی ِان اسالم کی ہمیں ہماری راہ سے ب ھ نکانے کی۔ ئم امین ہو‬
‫اینی آنے والی یسلوں کی‪ ،‬ان کی پری یت کرنے کے لیے تمہارا نہ جای یا ضروری ہے کہ اسالم نے ایسان‬
‫کے لیے ک یا جدود رک ھی ہیں ناکہ ئم اینی اوالد کی اشی انداز میں پرورش کر سکو‪ ،‬خود کو ایسا ی یاؤ کہ تمہاری‬
‫کوکھ سے ولی خٹم لیں‪ ،‬درندے نہیں‪ ،‬م نقی خٹم لیں‪ ،‬زائی نہیں۔ اور نہ ضرف غورنوں کے لیے ہی نہیں‬
‫ہے مردوں کو ب ھی نہی جکم ہے۔‬

‫ک یا اور کوئی سوال کرنا ہے کسی کو؟‬


‫نو مٹم‪،‬‬
‫کچھ سمچھ میں آنا؟‬
‫‪10‬‬
‫الچمدهلل! شب سمچھ میں آ گ یا مٹم۔ کالس کے نوزپت تو ریس یایس پر وہ اینی کالس خٹم کر کے دوسری‬
‫کالس کے لیے روانہ ہو گنی۔ کوئی نہیں جان نانا ب ھا کہ نہ ناپیں ی یانے ہونے اس کا دل کیسے رو رہا‬
‫ب ھا۔ سوا اس کے رب کے۔ کٹھی کٹھی ہی نو اسے نہ اجساس ہونا ب ھا مگر اگلے نل اس کا رب اسے سکون‬
‫ب ھی دے د ییا ب ھا۔‬

‫ام اخمد‪ ،‬ام اخمد کہاں ہیں آپ؟ میں کب سے آپ کو ڈھونڈ رہا ہوں‪ ،‬اب مچ ھےرونا آ جانے گا‪ ،‬مچ ھے‬
‫آپ کو دنک ھیا ہے ام اخمد‪ ،‬ساڑھے ناتچ سالہ تچہ اسے ئکارنے ئکارنے اب رونے لگا ب ھا۔‬

‫ام اخمد میں اب کوئی خ ھوٹ نہیں نولوں گا‪ ،‬میں نے ہللا کو ب ھی کنی کر دنا اور ام اخمد کو ب ھی‪ ،‬میں‬
‫نونہ کروں گا نو آپ آجاپیں گی نا؟ ام اخمد‪ ،‬رونے ہونے اب وہ وصو ی یا رہا ب ھا۔ ا یے خ ھونے خ ھونے‬
‫ہاب ھوں سے ام اخمد کا مصلہ ئکال کر تچ ھانا اور دعا پڑ ھیے تماز کے لیے ک ھڑا ہو گ یا۔‬

‫ٰ‬
‫ہللا ئعالی‪ ،‬میں اینی شی دپر کے لیے گ یدہ تچہ ی یا ب ھا‪ ،‬اب اخ ھا ین رہا ہوں‪ ،‬نومچھ سے کنی مت ہو‪ ،‬نو‬
‫کنی ہوا نو ام اخمد ب ھی کنی ہو گنی وہ مچھ سے نات نہیں کر رہی ہے اور میرے سا میے ب ھی نہیں آ رہی‬
‫ہے۔ اب نو ینی ہوگا نو ہی ام اخمد ب ھی ینی ہوگی‪ ،‬نو نو ا یے اخمد سے ینی ہو جانا‪ ،‬فرشیے ب ھی مچھ سے اینی‬
‫دور ب ھاگ گیے‪ ،‬میرے متہ گ یدی ندنو آئی ب ھی نا اسلیے‪ ،‬اب میں کٹھی ب ھی خ ھوٹ نہیں نولوں گا‪ ،‬ام‬
‫ٰ‬
‫اخمد کہنی ہے ہللا رخمن الرخٹم ہے‪ ،‬وہ شب کو جلدی سے معاف کر د ییا ہے‪ ،‬نو نو ہو گ یا نا ینی اخمد‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫سے؟ اخمد اخ ھا تچہ ین گ یا نا اب؟ خ ھونے خ ھونے ہابھ ب ھیالنے‪ ،‬آ یں ال کر جن یں مونے مونے‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫‪11‬‬
‫آیسو خمع بھے‪ ،‬سر ہال ہال کر وہ ہللا سے ا یسے نات کر رہا ب ھا خیسے وہ اس کے سا میے موخود ہو‪ ،‬کوئی خواب‬
‫نہ نا کر اس کی آنکھوں میں رکے آیسو اس کے گالوں پر بھسل آنے بھے۔‬
‫م‬
‫آئم وپری پڑا واال سوری ہللا‪ ،‬رونے ہونے ہجکی لے کر خملہ کمل ک یا‪ ،‬اسے محسوس ہوا خیسے کسی نے‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫خ ن‬
‫اس کے ہاب ھوں کے ییجے ا یے ہابھ ر کھے ہوں‪ ،‬اس نے ھٹ آ یں ھول کر گردن ھما کر د ک ھا‪،‬‬
‫گ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫رونے رونے جہرے پر اسے دنکھ کر ب ھیلنی مسکراہٹ پر آنے والی نے اسے کنی نوسے دے ڈالے‪،‬‬

‫ام اخمد! ہللا ینی ہو گ یا‪ ،‬ہللا ینی ہو گ یا‪ ،‬اخمد اخ ھا تچہ ین گ یا‪ ،‬وہ ابھ کر اس سے خمٹ گ یا‪ ،‬اس نے‬
‫ب‬
‫ب ھی ئم آنکھوں سے مسکرانے ہونے اسے خود میں ھتیچ ل یا۔‬
‫ہللا شب سے اخ ھا ہے نا ام اخمد‪ ،‬اینی جلدی ینی ہو گ یا‪ ،‬ہے نا؟ ا یے خ ھونے خ ھونے ہاب ھوں میں‬
‫اس کا جہرہ ب ھامے وہ نوخھ رہا ب ھا۔‬

‫ہللا سے اخ ھا نو کوئی ہے ہی نہیں‪ ،‬ہللا آپ سے ینی ہوا نو آپ نے ہللا کو سکرنہ نو نوال ہی نہیں۔ اس‬
‫ن‬
‫نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے اس کی کوناہی کا اجساس دالنا‪،‬‬
‫اوہ سوری ام اخمد‪ ،‬اخمد اب ھی ہللا کو ب ھت یک تو نولےگا‪ ،‬ب ھر ام اخمد کے سابھ ک ھانا ک ھا نے گا‪،‬‬
‫نالکل‪ ،‬نو جلدی ہللا کو سکرنہ نول کر اور ہللا سے ک ھانا مانگ کر آپیں ام خمد ک ھانے کا و یٹ کر رہی‬
‫ہے‪،‬‬
‫اوکے ام اخمد‪ ،‬آپ اخ ھی تجی ین کے و یٹ کرنا میں ہللا سے ک ھانا مانگ کر ال نا ہوں‪،‬‬
‫اسے سکرانہ کی تماز پڑ ھیے دنکھ کر اسے عج یب ہی سکون مل رہا ب ھا۔‬
‫‪12‬‬
‫اے ہللا میں اس کے نہلے مدرسہ کے چفوق ادا کرنے کی کوسش کر رہی ہوں‪ ،‬ہللا میں ای یا کام کر‬
‫رہی ہوں‪ ،‬نو ای یا کام کرنا۔ اس کے پتیے کے سابھ اس کا دل ب ھی شجدہ رپز ب ھا۔‬
‫ماساءہللا! ہللا نے کت یا اخ ھا ک ھانا دنا ہے نا ام اخمد‪ ،‬اس کی نانوں اور غمل سے لگ یا ہی نہیں ب ھا کہ وہ‬
‫انک ساڑھے ناتچ سال کا تچہ ہے‪ ،‬کس کا کمال ب ھا نہ سوا اس کے رب کے ب ھر اس کی ماں کی مج یت‬
‫کے۔‬

‫ہللا کا سکر ہے‪ ،‬اب ا خھے سے ک ھاپیں۔ وہ اسے صجانہ کی خ ھوئی خ ھوئی ناپیں و عادپیں ی یانے ہونے‬
‫اسے ک ھانا کھالنے لگی‪ ،‬وہ ک ھانا اشی کے ہابھ سے کھا نا ب ھا۔‬
‫ام اخمد‪ ،‬ک یا ہم گ ھو میے نہیں جاپیں گے؟ ہر مہتیے واال سوال اس نے ب ھر دوہرانا۔‬
‫نالکل جاپیں گے‪ ،‬ان ساءہللا‪ ،‬یس آپ کی جالہ جان کو آنے دتجیے‪ ،‬ب ھر پت توں جاپیں گے۔‬

‫شجی؟ خ ھونا سا ہابھ اس کے جہرے پر ر کھے مغصوم سے انداز میں وہ نلکیں خ ھ نکانے نوخھ رہا ب ھا۔ اس‬
‫کے جہرے کی خوشی دندئی ب ھی‪ ،‬نہی پین دن ہونے بھے خو اس کی ام اخمد نورا وقت اس کے سابھ ہوئی‬
‫ب ھی۔‬

‫مجی‪ ،‬اس نے ب ھی اشی کے انداز میں خواب دنا۔‬

‫‪13‬‬
‫پت یا کہیں جا رہے ہو؟ وہ جا یے بھے وہ خواب نہیں دےگا‪ ،‬ب ھر ب ھی اسے انک ی یگ کے سابھ ناہر‬
‫ئکلیے دنکھ کر نوخھ پتٹ ھے۔ اور وہی ہوا نہ اس کے قدم اس کے سوال پر رکے اور نہ زنان سے کوئی لفظ‬
‫ئکال۔‬

‫انک دعا کیجیےگا ب ھائی‪ ،‬اگر کٹھی زندگی میں کوئی سادی کریں نو ہللا سے ضرف پتنی ہی مانگ یا پت یا نہیں‪،‬‬
‫ک تونکہ آپ کا پت یا ب ھی آپ کے گ یاہ جان کر آپ سے و یسے ہی ئفرت کرےگا خیسے آپ ا یے والدین سے‬
‫کرنے ہیں‪ ،‬ک تونکہ انک ی یت یاں ہی ہوئی ہیں خ نہیں ہر جال میں ہر ر شیے سے مج یت ہوئی ہے‪،‬‬

‫اور نہ ب ھی ناد رک ھیا ب ھائی ان لوگوں کو ب ھی آپ سے سدند ئفرت ہوگی خ نہوں نے آ نکے کیے کا ب ھگ یان‬
‫ب ھگ یا ہے۔ نو ب ھر آپ کس خق سے ان لوگوں سے ئفرت کر رہے ہیں چب کہ آپ خود اس ئفرت کے‬
‫چقدار ہیں؟؟‬
‫ردا کی نلخ نانوں پر اس کے قدم ڈگمگانے بھے‪ ،‬مگر اندر کی ئکل نف کو صنط کرکے وہ دہلیز نار کر گ یا‪،‬‬

‫آپ لوگ قکر نہ کریں‪ ،‬نونہ کرنے والوں کو معافی مل جائی ہے‪ ،‬اور ہم شب کو ملےگی‪ ،‬ہم شب‬
‫نواپین میں ہوں گے‪ ،‬ان ساء ہللا۔ ئم آنکھوں سے ا یے والدین کو دالسہ دے رہی ب ھی۔ واقعی ی یت یاں‬
‫رخمت ہی نہیں ئعمت ب ھی ہوئی ہیں۔ ک یا ک یا نہ سک ھا رہی ب ھی زندگی انہیں۔‬

‫‪14‬‬
‫نلیک ب ھری پیس میں مل توس ای ییس پیس سالہ‪ ،‬خوئصورت ئفوش‪ ،‬پڑھی ہوئی ستو‪ ،‬لمیے قد کابھ اور‬
‫مصتوط جسامت کا مالک ڈاکیر ع یدال یاری مصتوط قدم اب ھانے ہونے 'الشقا ہاست یل' کے اندر داجل ہوا۔‬
‫نورے ہاست یل میں گ ھو میے ہونے اس کی ئظریں ہاست یل کا نوشٹ مارئم کر رہی ب ھیں۔ جن میں دھیرے‬
‫دھیرے سرد مہری آ رہی ب ھی۔‬

‫ک یا ہوا سر؟ کچھ کمی ہے ک یا؟ اس کے سابھ جلیے ڈاکیر عادل نے اس کے جہرے پر آنے والی‬
‫پرہمی کو دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔‬

‫مچ ھے اس میں ختیجیگ کرئی ہے ڈاکیر عادل‪ ،‬اس ماخول میں سایس نہیں لے سک یا میں۔ اس نے‬
‫اش یاف کی الپرواہی اور پیشت یٹ کی عج یب ک یڈیسن دنک ھیے ہونے کہا خو اس کی ئقاشت یس یدی اور کام کے‬
‫معا ملے میں اتمانداری پر گراں گزر رہا ب ھا۔‬
‫فی م یل ڈاکیرز کا مردوں سے ہیس ہیس کر ب ھیے مارنا‪ ،‬وہیں م یل اش یاف کا ہیسی مذاق میں ان کو تچ‬
‫کرنا‪ ،‬جہاں اس کے قدموں میں تیزی آئی وہیں اس کے جہرہ ب ھی یٹ ھرنال ہو گ یا ب ھا۔‬

‫اس کے ک ھ نکارنے پر ڈاکیرز انکدم جاموش ہو کر اس کی طرف دنک ھیے لگے بھے۔ جہاں فی م یل کی‬
‫ئظروں میں اسے دنکھ کر ش یایش اب ھری وہیں م یل اس کی نارعب اور ساندار پرست یلنی سے م یاپر ہونے‬
‫بھے۔‬

‫‪15‬‬
‫ڈاکیر جان ع یدال یاری۔ ڈاکیر عادل کے اسارے پر پتٹ ھا ہوا نورا اش یاف ہڑپڑا کر ک ھڑا ہوا۔‬
‫س۔سس۔سوری سر۔ ہکالنے ہونے شب کے متہ سے انک سابھ ئکال۔ اس نے ان لوگوں کی‬
‫طرف سے ئگاہیں ب ھیریں۔‬
‫السالم علیکم! سالم کرنا وہ ڈاکیر عادل کی مع یت میں ا یے ک یین کی طرف پڑھ گ یا۔ ییچ ھے وہ لوگ اس‬
‫کی سالم میں نہل سے سرم یدہ ہو کر رہ گیے۔‬

‫ب‬ ‫َ‬
‫ی تو ائم ڈی‪ ،‬واٹ ا ہت یڈ م نار‪ ،‬اور وہ ھی ا یے ی گ۔ جاموش ماخول یں ڈاکیر مرن کی پرخوش آواز‬
‫س‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬
‫گوتجی۔‬

‫چپ کرو ئم‪ ،‬ہر ہت یڈسم ی یدے کو دنکھ کر ا یسے ہی آہیں ب ھرا کرو یس۔ دنکھ نہیں رہی ب ھیں‪ ،‬ہمیں‬
‫دنکھ کر سر کے جہرے پر کتنی ناگواری آئی ب ھی۔‬

‫مچ ھے نو سر اکڑو لگ رہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے خیسے آزادی کے دن سلب ہونے والے ہیں۔ جس‬
‫ی یدے کے دنک ھیے میں ای یا رعب ہو اس کے کام کروانے کا انداز کت یا رعب دار ہوگا؟‬

‫سارے ڈاکیرز ا یے یے ناس پر الگ الگ ی نصرے کر رہے بھے۔ اور اندر ک یین میں پتٹ ھا وہ ان شب‬
‫کی الپرواہی پر انک نار ب ھر کڑھ رہا ب ھا۔‬

‫‪16‬‬
‫نا ہللا! اس لیے ہم مسلمان ییچ ھے رہ گیے۔ ہر پروفیسن میں اتمانداری نای ید ہو کر رہ گنی ہے۔‬
‫سر خ ھیک کر انک نک اور پین لے کر اس نے آدھے گ ھتیے میں تمام ش یڈنول ی یار ک یا اور ڈاکیر عادل‬
‫کو ب ھما کر اس کے م نعلق تمام ناپیں سمچھاپیں۔‬

‫نالکل شہی سر‪ ،‬ہم لوگوں کو نہ نہت نہلے کر د ییا جا ہیے ب ھا۔ واقعی پڑی غقلت ہوئی ہے ہم سے۔‬
‫ڈاکیر عادل اس کی ذہایت اور کام کے طر ئقے سے م یاپر ہوا ب ھا۔ نہلے دن ہی اس نے اینی قانل یت دک ھائی‬
‫سروع کردی ب ھی۔‬

‫کوئی نات نہیں۔ ہللا نے ہر کام کا وقت مفرر ک یا ہے‪ ،‬یس ہللا اس مج یت کو ق تول فرمانے اور اس پر‬
‫نایت قدم ر کھے۔‬

‫ً‬
‫ان ساء ہللا سر! ندالؤ آنےگا۔ چب آپ خیسے قانل ائم ڈی ہاست یل کو م یتیج کریں گے نو ئقت یا نہیری‬
‫ہی آنےگی۔‬
‫س‬
‫اونہہ‪ ،‬خو ا یے پروفیسن سے اتماندار ہو گ یا وہ مچھو قانل ہو گ یا۔‬
‫جی سر۔‬
‫نہلے دن ہی تمام ڈاکیرز ہاست یل میں ندالؤ دنکھ کر چیران ہو رہے بھے۔ مگر ائم ڈی صاچب خود شب کو‬
‫ئظرانداز کیے اس ندالؤ کے کام میں پیش پیش بھے۔‬

‫‪17‬‬
‫چ‬
‫وہ چیران پریسان شی نورے ہاست یل کو دنکھ رہی ب ھی‪ ،‬سات دن میں ای یا ختیج اسے ف نقی مع توں میں‬
‫چیران کر گ یا ب ھا۔‬
‫ڈاکیر جدتچہ! وہ اب ھی سوچ ہی رہی ب ھی چب ییچ ھے سے کوئی لڑکی آواز د ینی اس کی طرف آئی ب ھی۔‬
‫السالم علیکم ڈاکیر سمرن۔ نہ شب؟‬
‫وعلیکم السالم‪ ،‬چیران ہو رہی ہو نا نہ شب دنکھ کر؟‬
‫نہت زنادہ‪ ،‬ک یا ہوا ہے نہ؟ ایسا لگ رہا ہے کسی نے میجک کر کے ہاست یل کا ئقشہ ندل دنا ہو۔ ہو‬
‫ش‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫م‬
‫ی‬
‫از د یٹ ین؟‬
‫ہمارے یے ائم ڈی۔ 'ڈاکیر جان' شب انہوں نے ہی ختیج ک یا ہے۔ ساری فی م یل کا اش یاف ب ھی‬
‫الگ اور ڈنارتم یٹ ب ھی الگ۔ انڈ نو نو واٹ‪ ،‬کوئی ب ھی فی م یل فیسن میں نہیں آ سکنی‪ ،‬م یل ڈنارتم یٹ کی‬
‫طرف آنا ہو نو خود کو قلی کور کر کے آپیں گی۔ اور م یل کو اس طرف جانا ہوگا نو نہلے ائقارم ک یا جانے گا‬
‫ب ھر کام ک یا جانے گا‪ ،‬اشیرییج نا؟‬

‫اشیرییج نو ہے‪ ،‬کون ہے ایسا قوی اتمان واال جس نے آنے ہی ہاست یل کی دی یا ندل دی‪ ،‬اسے فیسن وال‬
‫سے اتمان وال ی یا دنا۔ نہ ختیج اسے نےجد یس ید آنا ب ھا۔‬

‫ہمارے ائم ڈی صاچب اور کون‪ ،‬و یسے تمہارے لیے اخ ھا ہے اب تمہیں نہ ہاست یل خ ھوڑ کر جانے‬
‫کی ضرورت نہیں ہے‪ ،‬تمہاری یس ید کا خو ہو گ یا ہے‪،‬‬
‫الچمدهلل‪ ،‬ہللا کا اجسان ہے نہ ہم پر۔‬
‫‪18‬‬
‫نالکل‪ ،‬و یسے تمہیں ی یا ہے‪ ،‬اگر نہ ختیج کوئی اولڈ اتج ڈاکیر کرنا نا نو میں اینی ساکڈ نہیں ہوئی۔‬
‫ک یا مظلب؟ اسے سمچھ نہیں آنا ب ھا۔‬
‫ہمارے ائم ڈی صاچب انک ی یگ پرست یلنی ہیں۔ اور ہت یڈسم ب ھی‪ ،‬نہ خملہ اس کے کان کے فریب‬
‫ہو کر کہا۔ ڈاکیر سمرن ان کے اش یاف کی شب سے نانوئی لڑکی ب ھی۔ دل کی صاف ب ھی اس لیے شٹھی‬
‫اس کی ناپیں اتچوانے کرنے بھے۔‬

‫ارے انک اور گڈ ی توز‪ ،‬وہ اسے فی م یل اش یاف نک لے جائی رک کر ب ھر کچھ ی یانے لگی۔‬
‫اب ک یا؟‬
‫فی م یل اش یاف کی نو نایٹ ڈنوئی۔ ی یا نہیں سکنی نہ سن کر میرا دل ک یا ڈاکیر جان کے لیے انک گانا‬
‫گا دوں۔‬
‫واٹ!؟‬
‫مظلب کہ ان کا ا خھے سے سکرنہ کہہ دوں‪ ،‬چب ڈاکیر عادل میری نایٹ ڈنوئی لگانے بھے نا نو ی یا‬
‫نہیں سکنی میرا دل جاہ یا ب ھا ان کے ب ھوڑے سے نال اک ھاڑ کر ب ھت یک دوں۔ اینی جشین پت ید کی وادنوں‬
‫میں جاکر خوانوں کی دی یا کی واٹ لگانے بھے کہ جد نہیں۔ ڈاکیر سمرن اور اس کی ناپیں‪ ،‬ا یے مسحرے‬
‫ین سے وہ ڈاکیر نو نالکل نہیں لگنی ب ھی۔‬
‫ڈاکیر سمرن غت یت پڑا گ یاہ ہے اور اس وقت نو شب سے پڑا چب نہ ا یے ییحرز کی ہو۔‬
‫اوہ‪ ،‬ہللا نلیز سوری اب نو غت یت‪ ،‬اس کے انداز پر جدتچہ نے مسکرانے ہونے اسے آگے جلیے کا اسارہ‬
‫ک یا۔‬
‫‪19‬‬
‫تمہاری ڈنوئی پین دن نک چیرل وارڈ میں ہے‪ ،‬ئفول ڈاکیر عادل‪" ،‬ڈاکیر جدتچہ از وپری سیشٹیر ای یڈ‬
‫نوالیٹ ڈاکیر‪ ،‬خو اک یلی نہاں پر ا یے پروفیسن سے اتماندار ہیں" چیرل وارڈ کے ئف پیشت یٹ کو وہ اپزنلی‬
‫ہت یڈل کر لتنی ہیں‪ ،‬اور اب ھی وہاں ان کی زنادہ ضرورت ہے‪،‬‬
‫ئم نہیں سدھر سکنی۔ اب جلو۔‬
‫اوکے مٹم! دونوں ا یے ڈنوئی وارڈ کی سمت پڑھ گییں۔‬
‫سام نلک وہ کافی پزی رہی ب ھی۔ تماز اور لیچ نائم ب ھی نہت مشکل سے ئکال نائی ب ھی۔‬
‫پین دن نلک اس کی روپین نہت ئف رہی ب ھی‪ ،‬اور واقعی نہ اشی کا صیر ب ھا خو اس نے نہت سے‬
‫صدی پیشت یٹ کو اینی پرم طت نغت اور سمچ ھانے کے انداز سے ہت یڈل کر ل یا ب ھا۔‬

‫اس ییچ انک دن ب ھی اسے م یل ڈنارتم یٹ میں جانے کی ضرورت نہیں پڑی ب ھی۔ ڈاکیر جان چب ب ھی‬
‫راؤنڈ پر آنے وہ نہت پزی رہی ب ھی۔ اب ھی نک اس کی کسی ب ھی معاملہ میں کالس نہیں ہوئی ب ھی۔‬
‫*************‬
‫جار دنوں کی مسلسل خ ھان پین اور اس فرم کی گڈول کو دنک ھیے ہونے اس نے ان پردرز کی ہ یلپ‬
‫کرنے کا ارادہ کر ل یا۔‬

‫ہمیں واقعی آپ کے سابھ کام کر کے نہت خوشی ہوگی مسیر ضرار لعاری۔ اینی اس فرم میں ہم آپ‬
‫کی قفنی پرسیٹ سٹیرنگ انکشت یٹ کرنے ہیں۔ آپ کا اجسان ہے آپ نے ہماری فرم کو ڈو یے سے‬
‫تجانا۔ ب ھت یکس قار انوری ب ھیگ خو آپ نے ہمارے لیے ک یا۔‬
‫‪20‬‬
‫ناٹ م ییسن مسیر خت ید‪ ،‬آپ کی ہ یلپ کر کے ہمیں خوشی ہوئی ہے‪ ،‬اور اس میں ہمارا ب ھی ای یا قاندہ‬
‫ہے۔ اوکے اب کل ملیے ہیں۔ ک ھڑے ہو کر مسیر خت ید سے ہابھ مالنا اور وایس پرال ہونل (جہاں وہ ب ھہرا‬
‫ہوا ب ھا) کے لیے روانہ ہوا۔ سام میں اس کا ارادہ کسی جاص سے ملیے کا ب ھا۔‬

‫اس را شیے پر نالک یڈ ہے ساہد آپ دوسرے را شیے سے پرن لیں‪ ،‬کسی کو قون لگانے ہونے اس نے‬
‫ڈرای تور کو ہدایت دی۔ سات دن کے لیے اس نے اس ڈرای تور کو ہاپر ک یا ہوا ب ھا۔‬

‫اوکے سر! ڈرای تور نے م نعدی سے اس کا جکم ما یے ہونے کار کو دوسرے را شیے پر ڈال دنا۔‬
‫امجد گ ھر کی ک یا چیر ہے؟ ناہر را شیے پر ئظر خمانے وہ قون پر گ ھر کی نگرائی پر مامور شحص سے نات کر‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫امی انو اور ردا کو کوئی پریسائی نو نہیں ہے؟ اور ان کا خ یک اپ وقت پر ہوا ہے نا؟‬
‫گڈ‪ ،‬مچ ھے پین جار دن اور لگیں گے‪ ،‬تمہیں گ ھر کی نوری دنکھ ب ھال کرئی ہے‪ ،‬اور اینی وائف کو ب ھی‬
‫سمچ ھا د ییا۔ دو جار ناپیں اور کر کے اس نے قون رک ھا‪ ،‬یٹھی گاڑی انک خ ھیکے سے رکی ب ھی۔‬
‫ک یا ہوا؟ اس نے ادھر ادھر دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔‬
‫سر وہ سا میے! ڈرای تور نے کچھ گ ھیرانے ہونے کہا۔‬
‫سا میے کا م نظر دنکھ کر اس کے ما بھے پر ا خھے جاصے نل آنے۔‬

‫‪21‬‬
‫سر آپ اک یلے ان پین لوگوں سے کیسے لڑیں گے اور نہ نو اس را شیے پر عام نات ہے۔ اس لڑکی کو‬
‫اس را شیے سے گزرنے ہونے سوخ یا جا ہیے ب ھا۔ ڈرای تور نے اسے کار سے ناہر ئکل کر ان لوگوں کی طرف‬
‫پڑ ھیے دنکھ کر ناز رک ھیے کی کوسش کی۔‬

‫اگر اس لڑکی کی جگہ تمہارے ا یے گ ھر کی کوئی غورت ہوئی نو ب ھی ئم نہی کہیے؟ اور ئم مسلمان ہو کر‬
‫ایسی پزدلی دک ھا رہے ہو‪ ،‬ئف ہے ئم پر۔ افسوس میں سر ہال نا وہ ان لوگوں کی طرف پڑھ گ یا۔‬

‫ک یا ہو رہا ہے نہاں؟ ان کے فریب نہیچ کر اس نے غصے میں نوخ ھا۔ پت توں لڑکے اس کی طرف‬
‫م توجہ ہونے۔‬
‫اونے جل ئکل نہاں سے‪ ،‬ڈشیرب نہیں کرنے کا سمچ ھا‪ ،‬ورنہ نہیں تیرا کام تمام کر دیں گے۔‬
‫خ ھوڑو انہیں! اس نے ان پت توں کو دنک ھیے ہونے لڑکی کی طرف اسارہ ک یا‪.‬‬
‫نہ خ ھوڑیں نو؟ پتنی‪ ،‬لکی ذرا اس کی ہیرو گری ئکالو‪ ،‬لڑکی کا ہابھ مصتوطی سے نکڑنے ہونے انک‬
‫لڑکے نے دو لڑکوں کو اسارہ ک یا۔‬
‫ک توں نے‪ ،‬نہت زنادہ ہیرو پتیے کا سوق ہو رہا ہے تچ ھے‪ ،‬جان ی یاری نہیں ہے ک یا‪ ،‬دونوں ا یے ہابھ‬
‫میں جاقو گ ھمانے ہونے اس کے سا میے آ رکے۔‬

‫جان ب ھی ی یاری ہے‪ ،‬اور ہیرو پتیے کا سوق نہیں‪ ،‬ہیرو ہی ہوں‪ ،‬ک تونکہ اسالم ان لوگوں کو ہیرو ہی کہ یا‬
‫ہے خو دوسروں کی مدد کرنے ہیں‪ ،‬دوسروں کی عزنوں کی چقاظت کرنے ہیں‪ ،‬اور ا یسے لوگ ئم خیسے‬
‫‪22‬‬
‫کیڑے مکوڑوں کو آسائی سے مسل د ییے ہیں‪ ،‬دونوں لڑکوں کا جاقو واال ہابھ مصتوطی سے نکڑ کے دونوں‬
‫کی ی یٹ میں انک انک الت ماری‪ ،‬یٹھی ڈرای تور نے آ کر ان دونوں کے ہابھ سے جاقو خ ھت یا۔‬
‫ی‬
‫اب ک توں آنے ہو؟ اس نے ی کھی ئظروں سے ڈرای تور کی طرف دنک ھا۔‬
‫سر آپ کے سابھ مچ ھے ب ھی ہیرو پتیے کا موقع مل جانے گا۔ اور ک یا ی یا سر آج کی ان لوگوں کی درگت‬
‫سے نہ راشتہ ایسی خرک توں سے ناک ہو جانے۔‬

‫اے خ ھوڑ سالے‪ ،‬نو جای یا نہیں ہے ہمیں‪ ،‬دونوں لڑکے ای یا ہابھ خ ھوڑانے میں ناکام ہو رہے بھے۔‬
‫ک توں ب ھنی! انہیں ی یاپیں "ہم کون ہیں؟" اس نے ڈرای تور کو دنکھ کر نوخ ھا۔‬

‫نالکل سر‪ ،‬نہ لو کمت توں سرم نہیں آئی ئم لوگوں کو لڑکی کو خ ھیڑنے ہونے۔ ڈرای تور کی ان لوگوں پر مکا‬
‫نازی دنکھ کر اس کے جہرے پر ہلکی سے مسکراہٹ آ کر عایب ہوئی۔ اور ب ھر دونوں ان پت توں پر پری‬
‫طرح ب ھاری پڑ گیے۔ نولیس کے ہارن پر ڈرای تور گ ھیرا کر ییچ ھے ہوا۔‬
‫سر نولیس آ گنی۔‬
‫آنے ایشت یکیر صاچب‪ ،‬کچھ زنادہ ہی قاشٹ سروس نہیں ہے آپ لوگوں کی؟ ہابھ خ ھاڑنے ہونے وہ‬
‫طیزنہ فریب آنے ہونے ایشت یکیر سے مجاظب ہوا۔‬

‫چب آپ نے قون کر دنا ب ھا نو انہیں ی یتیے کی ک یا ضرورت ب ھی؟ ایشت یکیر ب ھی تیڑھا ہی ب ھا۔‬

‫‪23‬‬
‫ضرورت ب ھی ایس یکیر! اگر آپ لوگ ای یا کام نوری اتمان داری سے کرنے لگیں نو عام لوگوں کو اس مار‬
‫دھاڑ کی ضرورت ہی نہیں پڑےگی۔ کاش ملک کے رک ھوالے عزنوں کے رک ھوالے ب ھی ہونے۔‬
‫دنکھو مسیر‪ ،‬آپ نولیس والوں پر ائگلی نہیں اب ھا سکیے۔‬
‫اوکے نہیں اب ھا رہا۔ ضرف ای یا ی یاؤ‪ ،‬چب تمہاری ماں‪ ،‬نہن‪ ،‬ی یت توں کو کوئی ہراس کرےگا‪ ،‬نو ئم لوگ‬
‫نہ خ ھوئی اتمانداری کا ڈھونگ کرنے والی نولیس کا سوانگ رجاؤگے نا اینی عیرت کا پرخم نلید کروگے؟‬
‫ایسا کوئی کرےگا نو جان سے جانے گا‪ ،‬ایس یکیر کے ب ھڑ کیے پر وہ مسکرانا۔‬
‫نالکل نہی ہم نے ب ھی ک یا۔ قوم کی نہن‪ ،‬پتنی شب کی ساتچھی ہے ایس یکیر‪ ،‬ان کو اس گ یاہ کا ستق‬
‫سک ھا کر میں نے اینی ایسای یت سے ائصاف ک یا‪ ،‬اب آپ کا کام ہے ا یے عہدے سے ائصاف کرنا‪،‬‬
‫ا یے ہویٹ سے ئکلیے خون کو صاف کرنے اس نے ایشت یکیر کی طت نغت ب ھی صاف کی۔‬
‫اخ ھی سزا د ییا ایشت یکیر‪ ،‬اور اس را شیے کی دنکھ ب ھال ب ھی کروانا‪ ،‬ڈرای تور نے ان پت توں کو گھشیٹ کر‬
‫لے جانے ایشت یکیر سے جال کر کہا۔‬
‫یس ب ھنی‪ ،‬تمہاری نہادری کو ب ھی مان گیے۔ ہللا ضرور اخر دےگا تمہیں اس کا۔ اس نے ڈرای تور کی پتٹھ‬
‫ب ھتٹ ھیائی۔‬
‫وہ راضی ہو جانے سر‪ ،‬ای یا ہی نہت ہے ا یے لیے۔ م یڈم اب جاپیں ا یے گ ھر‪ ،‬اب ک یا دوسرا پرنلر‬
‫ب ھی آج ہی کرواپیں گی ک یا ہماری ہیروگری کا؟‬
‫ڈرای تور کی نات کو اگ تور کر وہ لڑکی ضرار لعاری کے سا میے آ کر رکی۔‬
‫آپ کے ہابھ پر جاقو لگا ب ھا‪ ،‬خون نہہ رہا ہے۔ اس نے اس کی وایٹ آش یین کو الل ہونے دنکھ کر‬
‫کہا۔‬
‫‪24‬‬
‫اس طرح کے راستوں پر ی نہا ئکلیا غقلم یدی نہیں ہے۔ "غورت کی عزت اس کے ا یے ہابھ میں‬
‫ہوئی ہے‪ ،‬کٹھی کٹھی وہ ا یے مردوں کے گ یاہوں کے تجانے ا یے غمل کا خم یازہ ب ھگتنی ہے"۔‬

‫اور ای یا نہ غمل آپ انک ئظر خود کو دنکھ کر نہت ا خھے طر ئقے سے سمچھ جاپیں گی۔ آج کا ستق سمچ ھا‬
‫گ یا ہوگا آپ کو کہ "ہللا نے پردہ فرض ک توں ک یا ہے؟"۔‬
‫ی یا اس کی طرف د نک ھے نول یا وہ ای یا زمین پر گرا سامان اب ھانے کے لیے خ ھکا۔‬
‫جی سمچھ گنی ہوں‪ ،‬اور آج کے ئعد کٹھی نہ ی نہا اور نہ ا یسے ناہر ئکلوں گی۔‬
‫ای یڈ ب ھت یکس‪ ،‬آپ نے خو میرے لیے ک یا‪ ،‬نہ واقعی انک ہیرو ہی کر سک یا ہے۔‬
‫َ‬
‫ب ھت یکس کی ضرورت نہیں ہے‪ ،‬ایس ا ہ تومن ڈنوئی۔ لہچہ اس کا رف ہی ب ھا۔‬
‫نہت لکی ہے آپ کی قٹملی جن کے ناس آپ خیسا مجاقظ ہے‪ ،‬ای یڈ لکی گرل آپ کی وائف‪ ،‬آپ‬
‫واقعی انک غظٹم شحص ہیں‪ ،‬آپ کا اشیرانگ کیرنکیر اس نات کی گواہی د ییا ہے۔ مچ ھے نہت خوشی ہوئی‬
‫آپ سے مل کر۔‬
‫اس کے القاظ اس کے متہ پر نازنانے کی طرح لگے بھے۔ وہ اور کچھ نہیں سن سک یا ب ھا۔ ای یا سامان‬
‫اب ھا کر وہ تیزی سے وہاں سے ئکال۔‬

‫ارے ستیے نو ای یا نام نو ی یانے جاپیں۔ اسے رقو جکر ہونے دنکھ کر وہ ب ھی تیزی سے اس کے فریب آئی‬
‫ب ھی۔‬

‫‪25‬‬
‫نہاں سے جاپیں‪ ،‬اور کسی اختنی مرد سے اس طرح نات نہیں کرئی جا ہیے‪ ،‬وہ اختنی جاہے آپ کا‬
‫مددگار ہی ک توں نہ ہو۔‬
‫ارے ارے‪ ،‬نلکل نہیں کروں گی کسی اختنی سے نات‪ ،‬یٹ آپ کچھ نو ا یے نارے میں ی یانے‬
‫جاپیں۔ وہ لڑکی اس را شیے میں آ کر ک ھڑی ہوئی۔‬
‫ک توں ی یاؤں؟ ک یا کریں گی جان کر؟‬
‫ا یسے ہی ہوخھ رہی ہوں۔ ا خھے لگے آپ۔ ورنہ آج کے زمانے میں کون ای یا اخ ھا ہونا ہے۔‬
‫میں آپ کو آج ا یے نارے میں ی یاؤں‪ ،‬اور آپ سے نہاں ک ھڑے رہ کر نات کروں‪ ،‬ناکہ کل کو کوئی‬
‫اختنی مرد میری ی توی سے اس طرح ناپیں کرے۔‬
‫ک یا آپ میرڈ ہیں؟ وہ کہیں سے سادی سدہ نہیں لگ رہا ب ھا۔‬
‫َ‬
‫جی ہاں‪ ،‬ناٹ اونلی میرڈ یٹ آلسو ا قادر۔ دوسری طرف سے لٹ کر وہ اس لڑکی ظروں سے دور ہونا ال‬
‫ج‬ ‫ئ‬ ‫ن‬
‫گ یا۔‬

‫سر کہاں جا رہے ہیں‪ ،‬گ ھر نہیں جانا ک یا؟‬


‫ئم جاؤ ساجد‪ ،‬چب ضرورت پڑےگی میں قون کردوں گا۔ پڑی مشکل سے اس نے ڈرای تور کو ب ھیجا اور‬
‫خود جلیا ہوا آگے ئکل گ یا۔‬
‫"آپ کے گ ھر کی غورپیں خوش فسمت ہیں‪ ،‬آپ کا کردار مصتوط ہے"۔‬
‫"ا یے کردار کو دنک ھیا اور اس کی تچوشت ا یے گ ھر میں دنک ھیا‪ ،‬دو خوان نہ توں کے ب ھائی ہو اور تمہارا‬
‫ناپ دو خوان ی یت توں کا ناپ‪،‬‬
‫‪26‬‬
‫ن‬
‫ئم دنک ھیا تمہارا کردار کیسے تمہارے سا میے ا یے اصل میں آنےگا‪ ،‬یس اینی آ ک ھیں ک ھول کر دنکھو‪،‬‬
‫ک تونکہ میں نو دنکھ جکی ہوں"‪،‬‬
‫"آپ کی ی توی دی یا کی خوش فسمت لڑکی ہوگی"۔‬
‫"ئم کسی لڑکی کا خواب نہیں ہو سکیے‪ ،‬مچ ھے سرم آ رہی ہے ئم سے‪ ،‬تمہاری مردانگی سے"‪،‬‬
‫دونہر کی پتنی دھوپ میں وہ ین ی نہا اس وپران را شیے پر موخود ش یگی پتیچ پر پتٹ ھا ہوا ب ھا۔ نازو پر ب ھیلیا‬
‫خون دھوپ کی تمازت سے سوکھ چکا ب ھا۔ مگر اسے کوئی پرواہ ہی نہیں ب ھی۔ اس کے کانوں میں انک‬
‫سابھ دو لوگوں کے القاظوں کی نازگشت ہو رہی ب ھی۔‬

‫ہللا! نلیز اس کا ی یا دے دے‪ ،‬مالدے اب اس سے‪ ،‬نونے معاف کر دنا ہے نو اس سے ب ھی معافی‬


‫ما نگیے کا موقع دے دے۔ ورنہ نہ پڑپ ضرار لعاری کی جان لے لے گی۔ مچ ھے۔۔۔۔‬

‫ب ھا گیے ہونے انک شحص اس کے تیر پر تیر رکھ کر گ یا خو اس کی دعا میں جلل ی یدا کر گ یا۔ اس نے‬
‫ن‬
‫سرخ آ ک ھیں ک ھول کر ب ھا گیے والے کو دنک ھا خو انک ر ییگنی ہوئی یس میں سوار ہو رہا ب ھا۔ وہ یس اس کے‬
‫سا میے سے گزر رہی ب ھی اور وہ نے خ یالی میں اشی کو دنکھ رہا ب ھا۔‬

‫ن‬
‫یس کے رق یار نکڑنے ہی وہ کریٹ ک ھا کر ش یدھا ک ھڑا ہوا‪ ،‬آ ک ھیں نےتجاسہ چیرت سے کھلی رہ گنی۔ اور‬
‫ب ھر اس ساہراہ پر موخود لوگوں نے دنک ھا "وہ ناگلوں کی طرح یس کے ییچ ھے ب ھاگ رہا ب ھا"۔ اور قصا میں‬
‫انک ہی نام کی گوتج نازگشت کر رہی ب ھی۔ جس میں اینی پڑپ ب ھی کہ قصا ب ھی ساند سوگوار ہو گنی ب ھی۔‬
‫‪27‬‬
‫نوپرہ!!!!!!‬
‫نوری سدت سے جال نا ہوا وہ آنکھوں سے اوخ ھل ہوئی یس کے ییچ ھے ب ھا گیے ہونے انک یٹ ھر سے‬
‫ب ھوکر ک ھا کر گرا ب ھا‪ ،‬فریب ہی انک گاڑی تیزی سے اس کے فریب آ کر رکی ب ھی۔‬
‫**************‬

‫ک یا ہے ہمارا مع ی ِار زندگی‪ ،‬محض لوگوں کی کم یاں نالش کر کے ان پر زندگی ی یگ کرنا؟ کسی لڑکی میں‬
‫کوئی ع یب دنکھ ل یا جانے نو اسے زمانے ب ھر میں ذل یل کر د ییا؟ لڑکی کا کسی لڑکے سے نات کرنا اس کا‬
‫شب سے پڑا گ یاہ‪ ،‬اور لڑکا زنا کر کے ب ھی آزاد ہونا‪ ،‬ک یا نہ؟‬
‫ہاں نہی ی یانا ہوا ہے زندگی کا مع یار ہم نے۔ اور ک یا آپ لوگوں کو معلوم ہے؟‬
‫لڑکا لڑکی کا سابھ ب ھاگ جانا‪ ،‬دو نامحرموں کا آیس میں خیسی ئعلق ہونا‪ ،‬اقٹیرز ہونا‪ ،‬پڑا گ یاہ ہے‪ ،‬زنا میں‬
‫مت یال کرنے والے۔ معاسرہ خراب کرنے والے گ یاہ‪ ،‬جسے گ یاہ کی ماں کہا گ یا‪ ،‬جس کے ہللا نے شجنی‬
‫سے ناک ید کی "چیردار زنا کے فریب ب ھی نہ جاؤ"۔‬
‫ً ً‬
‫ئقت یا ئقت یا نہ گ یاہ زلزلوں کا سیب پتیے ہیں‪ ،‬گ ھروں کی ی یاہی کا سیب پتیے ہیں‪ ،‬جن کے ہونے سے‬
‫معاسرہ میں ذلت و رسوائی ئقتنی ہے‪ ،‬جن پر اسالم نے سزا کی جد جاری کی ہے۔ لوگ ا یسے لوگوں کو‬
‫پڑی چقارت و ذلت کی ئظر سے دنک ھیے ہیں۔ جاص کر خواپین کو۔ مگر ک یا آپ کو معلوم ہے؟ ان سے‬
‫ب ھی پڑے کچھ گ یاہ ہیں۔ جا یے ہیں کون سے؟‬
‫دو سو سے ب ھی زاند خواپین کو انک سابھ مجاظب کر کے نوخ ھا‪ ،‬خو انک پرایس کی ک نف یت میں اسے سن‬
‫رہے ب ھیں۔‬
‫‪28‬‬
‫ن‬
‫ک یا زنا سے ب ھی پڑا گ یاہ ہے کوئی؟ لوگوں کی جہ م یگوی یاں اس کے کانوں نک ہیجی۔‬
‫جی ہاں! زنا سے ب ھی پڑے گ یاہ ہیں!!!‬
‫"غت یت کرنا‪ ،‬ازدواجی رستوں میں دراڑ ڈال یا‪ ،‬نہمت لگانا‪ ،‬کسی پر طلم کرنا‪ ،‬کسی پتٹم کو ئکل نف نہیجانا"‬
‫نہ وہ گ یاہ ہیں جن سے یسلیں ی یاہ ہو جائی ہیں‪ ،‬جن کی ہت یت اینی خوق یاک ہے کہ لوگ اینی آنکھوں سے‬
‫دنکھ لیں نو ان گ یاہوں کو خ یالوں میں ب ھی جگہ نہ دیں۔‬
‫ی یاپیں کون سے گ یاہ زنادہ عام ہیں؟ زنا نا نہ شب؟‬
‫آپ جاینی ہیں غورنوں کی ئعداد جہٹم میں زنادہ ک توں ہوگی؟‬
‫انہیں گ یاہوں کی وجہ سے‪ ،‬زنا جہٹم میں ای یا نہیں لے کر جانے گا ختیے نہ گ یاہ۔‬
‫اس کا مظلب نہ نہیں کہ زنا ان سے خ ھونا ہو گ یا۔ نہیں۔ ایسان زنا کی جالت میں اسالم سے ئکل‬
‫جا نا ہے۔ کفر کے گ ھر میں ہونا ہے وہ اس وقت۔‬
‫نل نل سر زد ہونے والے ان گ یاہوں سے تچو‪ ،‬اینی اوالدوں کو تجاؤ۔ مرد و غورت زائی پتیے ہیں۔‬
‫ک تونکہ ان کے والدین انہیں ان گ یاہوں سے نہیں تجانے۔ وہ تچوں کو یس ا یے معاسرے کے مع یار‬
‫کی پری یت د ییے ہیں اور اسالم کو ب ھول جانے ہیں۔‬
‫خرام کی اوالدیں ہی زائی نہیں پتنی‪ ،‬سرئف والدین کی اوالد سے غقلت ب ھی انہیں زائی ی یا د ینی ہے۔‬
‫ماؤں کی غت یت انہیں ایسا ی یا د ینی ہے۔‬
‫دوسروں پر نہ یان پراشی انہیں زائی ی یا د ینی ہے۔ طلم کی سزا دی جائی ہے‪ ،‬غت یت طلم ہے‪ ،‬نہ یان‬
‫پراشی طلم ہے‪ ،‬ئعلقات میں جاص کر ازدواجی ر شیے میں درار ی یدا کرنا فتیح طلم ہے۔‬
‫نہاں ہر کوئی طالم ہے‪ ،‬اور میں نے اینی زندگی میں غورت سے پڑا طالم کوئی نہیں نانا۔‬
‫‪29‬‬
‫اشی کی وجہ سے آج غورت یسنی میں گرئی جلی جا رہی ہے۔ ک یا ہم ان گ یاہوں سے ک یارہ کسی اخت یار‬
‫کر کے انک مصتوط کردار کی امت کو وخود میں نہیں ال سکیے؟‬
‫ک یا سنظان کے متہ پر طماتچہ نہیں مار سکیے؟‬
‫ہمارے مسلمان نوخوان عیر مذہب کی غورنوں سے ہوس نوری کر رہے ہیں‪ ،‬اور ان کی سزا مسلمان‬
‫لڑک توں کو دی جا رہی ہے۔‬
‫انہیں لونا جا رہا ہے محض اس لیے کہ وہ مسلمان ہیں۔ کون طالم کو طلم کا راشتہ دک ھا رہا ہے؟‬
‫کون معاسرہ کو گ یدہ کر رہا ہے؟‬
‫ع‬
‫سوا والدین کی غقلت‪ ،‬کم لمی‪ ،‬علط پری یت کے؟‬
‫آپ کسی کی غت یت کریں گی نو کہیں اور آپ کی پرای یاں کی جا رہی ہوں گی۔‬
‫آپ دوسروں پر الزام پراشی کریں گی نو آپ کے گ ھر میں اس سے ب ھی فتیح الزام پراش یاں کی جاپیں‬
‫گی۔‬
‫آپ دوسرے کی پتنی کو گ ھر میں ال کر ی یگ کریں گی نو آپ کی ی یت توں کو ی یگ ک یا جانے گا۔‬
‫آپ رستوں میں دراڑ ڈالیں گی نو آپ دونوں جہانوں میں ذل یل کر دی جاپیں گی۔‬
‫آپ کے مرد دوسری عیر غورنوں سے ئعلقات رک ھیں گے نو آپ سے دوسرے مرد ئعلقات پڑھانے‬
‫آپیں گے۔‬
‫کون کر رہا ہے اصل میں نہ مظالم‪ ،‬انک ایسان کی پرائی کس طرح ب ھیل رہی ہے‪ ،‬اور ب ھیلنی‬
‫رہےگی۔‬

‫‪30‬‬
‫ناز آجاپیں۔ نونہ کریں۔ انک ہی نار میں کام یائی نہیں ملےگی‪ ،‬مگر "مسلسل مج یت کام یائی کی دل یل‬
‫ہے"‪،‬‬
‫ہللا کا وعدہ ہے وہ جلیے والوں کی طرف دوڑ کر آ نا ہے‪ ،‬ہم اس کی طرف خ ھونے خ ھونے قدم اب ھا کر‬
‫ہی جل سکیے ہیں۔‬
‫میں نے ان گ یاہوں سے گ ھروں کو پرناد ہونے دنک ھا ہے‪ ،‬آپ ب ھی محسوس کریں نو آپ کو ب ھی ئظر‬
‫آنےگا۔‬
‫آپ کی اوالدیں نافرمان ک توں ہیں؟‬
‫آپ کے گ ھر میں سکون ک توں نہیں ہے؟‬
‫آپ کے گ ھر میں ادب ک توں نہیں ہے؟‬
‫آپ کو امن یس ید ک توں نہیں ہے؟‬
‫آپ کسی کو خوش ک توں نہیں دنکھ نانے؟‬
‫آپ کے گ ھر سے کردار کا خ یازہ ک توں ئکل رہا ہے؟‬
‫آپ کے گ ھر میں دین مردہ جالت میں ک توں ہے؟‬
‫سوخیں ذرا! کون سے گ یاہوں نے آپ کو مومن سے سنظان ی یا دنا؟‬
‫نہ اغمال نو سنظان کے ہیں‪ ،‬وہی نو ی یک یاں پرداشت نہیں کر سک یا‪ ،‬وہی نو ہے خو کسی کو خوش نہیں‬
‫دنکھ سک یا۔‬
‫آپ کی انک شجی نونہ‪ ،‬انک شجی کوسش‪ ،‬انک تحتہ عزم۔ ک یا آپ میں ندالؤ نہیں النےگا؟‬

‫‪31‬‬
‫اس قوم کی جالت نہیں ندلے گی‪ ،‬چب نک آپ اس کا تحتہ ارادہ نہ کریں‪ ،‬آپ کے خود کو ند لیے‬
‫کے عزائم سے ہی انک ناک جہاں وخود میں آنےگا‪،‬‬
‫عالمہ اق یال کا شعر ہے‪:‬‬
‫جدا نے آج نک اس قوم کی جالت ب ھیں ندلی‬
‫نہ ھو جس کو خ یال خود اینی جالت کے ند لیے کا‬

‫اس نے ئگاہیں اب ھا کر دنک ھا‪ ،‬ہر جہرہ آیسوؤں سے پر ب ھا۔ نہیے آیسو‪ ،‬ک یک یانے ہلیے ہویٹ ی یا رہے‬
‫بھے ان کے دل نونہ کر رہے ہیں‪ ،‬کیسے نہ کرنے‪ ،‬چب امت کی قکر کرنے والی نے ساری دی یا کے‬
‫سونے کے ئعد ا یے رب کے در پر دش یک دی ب ھی۔ نوری رات اس نے آپ صلی ہللا علتہ وسلم کی وہ‬
‫سیت ادا کی ب ھی جس کے طف یل ہللا نے امت کو ی نہا نہ خ ھوڑنے کا وعدہ ک یا ب ھا۔ "امت کی قکر میں‬
‫رونے والی سیت"۔‬

‫غورپیں اس سے پڑھ پڑھ کر کچھ نہ کچھ نوخھ رہی ب ھیں۔ ہر انک کو اب اینی تحشش کی قکر لگ رہی‬
‫ب ھی۔ کتنی غورنوں کو اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ آیس میں معافی نالفی کر کے انک دوسرے سے معائفہ کر‬
‫رہی ب ھیں۔‬

‫اس نے دنک ھا ب ھا ان غورنوں کے ییچ ھے موخود لڑک توں کے جہرے خوف سے زرد ہو رہے بھے۔ ہر کوئی‬
‫ا یے گ یاہوں کو ناد کر کے رو رہا ب ھا۔‬
‫‪32‬‬
‫ہللا! میری اس میں خو ب ھی کوناہی ہے معاف کر کے درشت کر د ییا‪ ،‬تیری جدائی کی فسم اس میں‬
‫میرا کوئی مقاد نہیں‪ ،‬تچ ھے راضی کرنے کے لیے ک یا ہے۔ نو اس کوسش کو ق تول کر۔‬
‫خ ھکے سر کے سابھ اس نے ا یے رب سے دعا کی اور کنی آیسو اس کی آنکھوں سے ئکل کر فرستوں‬
‫کے ہاب ھوں میں خمع ہو گیے۔‬
‫کتیے اختٹ ھے کی نات ہے "ی یت ییس سالہ پزیس مین ضرار لعاری انک سک کی ی یا پر یس کے ییچ ھے‬
‫ناگلوں کی طرح ب ھاگ رہا ب ھا"۔ ہابھ کی ڈریس یگ کرنے ہونے اس نے جاموش سر خ ھکانے پتٹ ھے ضرار‬
‫لعاری پر طیز ک یا۔‬

‫وہ میرا سک نہیں ب ھا ع یدال یاری‪ ،‬وہ وہی ب ھی جسے تچ ھلے خھ سالوں سے ڈھونڈ رہا ہوں‪ ،‬جس کا تجیل‬
‫مچھ سے پت ید میں ب ھی جدا نہیں ہونا۔ میں اس کو نہجا یے میں دھوکا نہیں ک ھا سک یا۔‬

‫ک یا کروگے ڈھونڈ کر‪ ،‬کیرنکیر نو ان کا کوئی ب ھا نہیں‪ ،‬ان کی جد ئم ب ھی جا یے بھے ب ھر ک توں ڈھونڈ‬
‫رہے ہو‪ ،‬زندگی میں آگے ک توں نہیں پڑھ جانے۔ اخ ھی لڑکی مل جانے گی تمہیں‪ ،‬انک ندکردار۔۔۔۔‬

‫شٹ اپ‪ ،‬اگر انک لفظ ب ھی اس کے نارے میں نوال نو ب ھول جاؤں گا کہ ئم میرے دوشت ہو۔‬
‫خ ھیکے سے ای یا ہابھ خ ھڑا کر انک مکا اس کے متہ پر مارا۔‬

‫‪33‬‬
‫ک یا میرا کیرنکیر نہیں جا یے ئم‪" ،‬ک یا ضرف غورنوں پر ہر گ یاہ کی دقعہ عاند ہوئی ہے"۔ ک یا وہ مرد پری‬
‫ہونے ہیں خو ان کی عزت سے کھلواڑ کرنے ہیں؟ ئم ب ھی میرے خیسے ہی عام مرد ئکلے ڈاکیر‬
‫ع یدال یاری۔ اس کے دھکا د ییے سے ع یدال یاری کرشی پر گرا ب ھا۔ مگر ضرار لعاری کے اندر کا ندالؤ اسے‬
‫مسرور کر گ یا ب ھا۔‬
‫میں روزانہ دعا کرنا ہوں ہللا تمہیں سکون دے‪ ،‬تمہیں تمہاری زندگی کا رنگ لونا دے‪ ،‬اور مچ ھے ئقین‬
‫ہے جلد ہی ہللا تمہیں تمہارا سکون لونانے گا‪،‬‬

‫اور انک نات‪ ،‬میرا ہللا جای یا ہے خو ب ھاب ھی کے لیے میرے دل میں رائی کے دانے کے پراپر ب ھی‬
‫پرائی آئی ہو۔ مچ ھے شکایت نو ان مردوں سے ہوئی ہے جن کی وجہ سے غورنوں پر الزام لگانے جانے ہیں۔‬
‫ان کی زندگ یاں ی یاہ ہوئی ہیں۔ اس کا اجساس نو مچ ھے انک غورت خیسا ہی ہے۔ اس کی آنکھوں میں آنے‬
‫سرد ناپر نے ضرار لعاری کو ب ھٹ ھکانا‪ ،‬وہ سمچھ گ یا ب ھا کہ ع یدال یاری کو اینی زندگی کا نلخ ناب ناد آنا ہے۔‬

‫اور آج ئم میں انک نہیرین مرد کو دنکھ کر مچ ھے ہماری دوشنی پر فحر ہو رہا ہے۔ مگر نار پڑی زور سے مکا‬
‫مارا ہے ئم نے۔ خود کی ڈاکیری خود پر ہی انالئی کرئی پڑےگی۔ اس کے کرا ہیے پر وہ مسکرانا۔‬

‫تمہیں غورنوں سے شکایت نہیں ہے نو ب ھر سادی ک توں نہیں کر رہے ہو؟ ضرار لعاری نے اس سے‬
‫وہی سوال نوخ ھا جس کے نارے میں وہ سوخ یا ب ھی نہیں جاہ یا ب ھا۔‬

‫‪34‬‬
‫ی یا نہیں‪ ،‬وہ کچھ اور نو لیے جا رہا ب ھا چب اس کی ئظر دروازے کے فریب ک ھڑے جتے پر پڑی۔ اشکائی‬
‫نل تو کرنے ناجامہ میں مل توس سر پر نوئی نہیے وہ اسے ای یا ی یارا لگا کہ اسے اندر نال گ یا۔ ا یے خ ھونے‬
‫خ ھونے ہاب ھوں سے وہ تچہ دروازہ دھک یل کر اندر داجل ہوا اور ش یدھا ضرار لعاری کے سا میے جا کر ک ھڑا ہو‬
‫گ یا۔‬

‫ام اخمد کہنی ہیں اگر کوئی کسی کو مارنا ہے نو ہللا اس سے کنی ہو جا نا ہے۔ اس لیے میں کسی کو‬
‫نہیں مارنا ہوں۔ آپ جلدی سے نہ والے ائکل کو سوری نول کے ہللا سے نونہ کر لیں ائکل‪ ،‬ورنہ ہللا آپ‬
‫سے کنی ہو جانے گا۔ نارنک مغصوم شی آواز میں مغصوم سے القاظ نے جہاں ع یدال یاری کو چیران ک یا‬
‫وہیں ضرار لعاری کے کانوں نک وہ لفظ ساند ہی نہیجے ہوں‪ ،‬ک توں کہ وہ نک نک اس تچہ کو دنکھ رہا ب ھا۔‬
‫انکدم ساکڈ ہو کر۔‬

‫پت یا کون ہیں آپ اور نہاں کیسے آنے؟ ضرار لعاری کی جاموشی پر ع یدال یاری نے اسے ا یے ناس‬
‫نالنا۔‬

‫میں اخمد ہوں‪ ،‬ام اخمد کو آج اسکول میں زنادہ کام ب ھا نا وہ دپر سے گ ھر آپیں گی اور میں اک یال ر ہ جا نا‬
‫نو اس لیے میں جالہ جان کے سابھ آنا ہوں۔ اخمد نے اس کے نوخ ھیے پر ساری ڈپت یل دی۔‬

‫‪35‬‬
‫اوہ سوری دونوں ائکل‪ ،‬میں نے آپ کو سالم نہیں ک یا۔ ام اخمد کو ی یا جال نو وہ کنی ہو جاپیں گی۔‬
‫سوری ہللا‪ ،‬نہ ائکل ان ائکل کو مار رہے بھے نا نو میں ب ھول گ یا ب ھا۔ اب کرنا ہوں۔ نو کنی نہیں ہونا۔‬
‫ب ھیک ہے نا؟ ا یے ما بھے پر ہابھ مار کر افسوس ک یا۔ اور سابھ ہی سر اوپر کر کے ہللا سے مجاظب ہوا۔‬
‫ا یے خ ھونے جتے کا نہ انداز ع یدال یاری کو سدند چیران کر رہا ب ھا۔‬
‫السالم علیکم ورخمۃ ہللا وپرکانہ! دونوں ائکل۔ چیران سے ع یدال یاری نے اس کے سالم کا خواب دنا۔‬
‫و علیکم السالم ورخمۃ ہللا وپرکانہ! نہت ا خھے جتے ہیں آپ نو۔ ع یدال یاری اسے گود میں اب ھا کر اینی‬
‫چٹیر پر پتٹ ھا۔‬

‫آپ کی جالہ جان کون ہیں پت یا نہاں؟‬


‫ڈاکیر جدتچہ جالہ جان۔ اس کے نام ی یانے پر ع یدال یاری خوئکا۔‬

‫اخ ھا‪ ،‬اور آپ ک یا کرنے ہیں؟ ع یدال یاری کو دہ کافی دلحشپ تچہ لگا ب ھا۔‬

‫میں سونا ہوں‪ ،‬ب ھر اب ھیا ہوں‪ ،‬ب ھر تماز پڑھ کر ہللا سے ک ھانا مانگ یا ہوں ب ھر ام اخمد مچ ھے ک ھانا کھالئی‬
‫ہیں‪ ،‬ب ھر نہت سارا پڑھائی ہیں‪ ،‬ب ھر استوری ب ھی ش یائی ہیں اور رات ہو جائی ہے نو ب ھر سے میں سو جا نا‬
‫ہوں۔ انک نار ب ھر ئفص یلی خواب دنا۔ ع یدال یاری اس کے خواب پر کافی چیران ہوا ب ھا۔‬

‫ضرار سن رہے ہو اس کی ناپیں؟ اس نے اخمد سے ئظریں ہ یا کر ضرار لعاری کو دنک ھا۔‬


‫‪36‬‬
‫ضرار ک یا ہوا۔ ئم ب ھیک ہو؟ اس نے ساکڈ پتٹ ھے ضرار لعاری کو چیرت سے دنک ھا جس کی ئگاہیں اخمد پر‬
‫نکی ب ھیں۔ اس کی ئظروں میں ک یا ب ھا وہ سمچھ نہیں نانا ب ھا۔‬
‫ضرار! اس نے پین جار آوازیں دیں مگر وہ نو ساند نہرہ ہو گ یا ب ھا۔‬
‫انک م یٹ ائکل! اخمد اس کی گود سے اپر کر ضرار کے سا میے آنا۔‬

‫ائکل ک یا آپ کو زنادہ پین ہو رہا ہے؟ میں سورہ قاتچہ پڑھ کر آپ کے ہابھ پر ب ھونک ماروں؟ آپ کا‬
‫پین ب ھیک ہو جانے گا۔ اخمد نے یٹ ھر کی مورت یے ضرار کا ہابھ نکڑ کر نوخ ھا۔‬

‫آپ ا یے پڑے ہو کر رو رہے ہیں۔ آپ پرنو جتے نہیں ہیں۔ ام اخمد کہنی ہیں ا خھے جتے ہللا کے‬
‫سا میے رونے ہیں لوگوں کو سا میے نہیں رونے۔ نو ب ھر ک یا آپ گ یدے جتے ین گیے؟۔ ضرار خو دنوانہ وار‬
‫ب‬
‫ئم آنکھوں سے اسے دنکھ رہا ب ھا انکدم سے اسے اب ھا کر ستیے میں ھتیچ گ یا۔‬

‫ضرار واٹ ہت یت یڈ نار؟ اس کی عج یب دنوانگی ع یدال یاری کو پریسان کر گنی ب ھی۔‬


‫ایس مانے جانلڈ ع یدال یاری‪ ،‬ایس مانے جانلڈ۔ وہ انک پرایس کی ک نف یت میں نوال‪،‬‬
‫واٹ! آر نو کرپزی؟ ع یدال یاری کو آج وہ ساک نہ ساک دے رہا ب ھا۔‬
‫نو آئم ناٹ‪ ،‬لک ایٹ‪ ،‬دس از مانے جانلڈہڈ۔ مانے کائی۔ اس نے اخمد کو اس کے سا میے ک یا‪،‬‬
‫ن‬
‫ع یدال یاری نے غور سے اسے دنک ھا‪ ،‬اس نے ضرار لعاری کی تجین کی ئصوپریں د ک ھی ہوئی ب ھیں‪ ،‬اخمد‬
‫واقعی ان ئصوپروں سے کافی مسانہت رک ھیا ب ھا۔‬
‫‪37‬‬
‫ائکل! مچ ھے خ ھوڑیں‪ ،‬مچ ھے جالہ جان کے ناس جانا ہے۔ اس کی دنوانگی اخمد کو ڈرا رہی ب ھی۔‬
‫۔ پت یا ائکل کی طت نغت ب ھیک نہیں ہے نا نو وہ ا یے پتیے کو مس کر رہے ہیں اس لیے آپ کو ی یار کر‬
‫رہے ہیں۔ ع یدال یاری نے اخمد کا ڈر دور کرنے کی کوسش کی اور انک ئظر ضرار کو گ ھور کر دنک ھا خو نے‬
‫فراری سے اسے دنکھ رہا ب ھا۔‬
‫مچ ھے جالہ جان کے ناس جانا ہے۔ وہ مٹم یانا۔‬
‫ب ھیک ہے۔ سمیر اخمد کو ا یے سابھ کھالؤ نال سے۔ اور ب ھر ڈاکیر جدتچہ کے ناس خ ھوڑ د ییا۔ اس نے‬
‫تیرہ خودہ سالہ سمیر کو نال کر اخمد کو اس کے خوالے ک یا۔‬
‫وہ ب ھر دور ہو جانے گا مچھ سے نار۔‬
‫ضرار! ضروری نہیں وہ تمہارا پت یا ہو۔ پیسک وہ ئم سے مسانہت رک ھیا ہے۔ نہلے ی یا کرو کہ وہ کون‬
‫ہے؟ تمہارا ایسا کرنا اسے دنکھو کت یا خوفزدہ کر گ یا۔ اور نلیز تچمل رک ھو‪ ،‬اطم یان سے ی یا کرو‪ ،‬ڈاکیر جدتچہ سے‬
‫تمام معلومات مل جانے گی۔ صیر کرو ذرا۔ کہیں تمہاری جلد نازی کوئی ئفصان نہ کر دے۔‬

‫مگر نار ب ھاب ھی کی کوئی نہن نہیں ب ھی نو ب ھر‪ ،‬نار انک مسانہت پر ئم۔ ع یدال یاری کو سمچھ نہیں آ رہا‬
‫ب ھا ک یا کہے۔‬

‫ئم نلیز ڈاکیر جدتچہ کو نالؤ۔ میں ان سے نات کرنا جاہ یا ہوں‪ ،‬میں اب صیر نہیں کر نا رہا ہوں‪ ،‬میں‬
‫نوپرہ سے۔ انک ہابھ سے نالوں کو جکڑے دوسرے کی مٹھی ی یا کے متہ پر ر کھے وہ ا یے جذنات کو قانو‬
‫کر رہا ب ھا۔ اس کا یس نہیں جل رہا ب ھا وہ نلک خ ھیکیے ہر چیز ی یا کر لے۔‬
‫‪38‬‬
‫کام ڈاؤن نار‪ ،‬ڈاکیر جدتچہ سے ا یسے نہیں مال جا سک یا‪ ،‬نہلے ان سے اس معا ملے میں نات کرنے کی‬
‫اجازت لتنی پڑےگی۔‬

‫ڈاکیر جان‪ ،‬اتمرخیسی ہے نلیز جلدی جلیے۔ وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا چب ڈاکیر عادل گ ھیرانا ہوا اندر داجل‬
‫ہوا۔‬
‫ک یا ہوا ڈاکیر عادل؟‬
‫نلیز جلدی جلیں‪ ،‬ڈ ییحر کیس ہے سر۔‬
‫ضرار! جہاں ای یا صیر ک یا ب ھوڑا اور کر لو۔ ہللا تمہیں مانوس نہیں لونانے گا۔‬
‫جای یا ہوں۔ ئم ی ییسن نہ لو‪ ،‬ہللا نے اور آزمایش رک ھی ہے نو ضرار لعاری اس کے لیے ب ھی ی یار ہے۔ وہ‬
‫خود پر قانو نا چکا ب ھا۔ جلد نازی کر کے وہ ہللا کو ناراض نہیں کرنا جاہ یا ب ھا۔‬

‫ا یے پڑ ییے دل کو کٹیرول کر کے وہ ی یا کچھ نولے ناہر ئکلیا جال گ یا۔ اس وقت وہ کوئی ب ھی نات‬
‫کرنے کی نوزیسن میں نہیں ب ھا۔‬
‫اور نہ شچ ب ھا وہ اب جلدنازی میں کوئی ئفصان نہیں کرنا جاہ یا ب ھا۔ نہلے ہی نہت ئفصان کر چکا ب ھا‪،‬‬
‫اب اسے صیر سے ہی کام لت یا ب ھا۔‬
‫فی م یل ڈنارتم یٹ میں اس کی اخ ھی جاضی دوڑ لگ رہی ب ھی۔ ی یا کیس ب ھا جس کو سلچ ھانے میں وہ‬
‫پری طرح ہلکان ہو رہی ب ھی۔‬
‫‪39‬‬
‫پ‬
‫ک یا ہوا جدتچہ؟ پریسان لگ رہی ہو۔ وہ اب ھی ب ھک کر تٹھی ب ھی چب ڈاکیر سمرن اس کے ناس کچھ‬
‫اور رنوریس الئی۔‬
‫ب‬
‫ہمم‪ ،‬مچ ھے ان کی رنورٹ میں کچھ گڑ پڑ لگ رہی ہے‪ ،‬ڈاکیر جان کے ناس ھیجی ہے قانل‪ ،‬وہی ی یاپیں‬
‫گے ک یا کرنا ہے آگے۔ اس نے انک غمردراز پیش یٹ کی طرف اسارہ ک یا‪ ،‬خو ہوش و خرد سے ی نگانہ نال توں‬
‫کے درم یان جکڑی ہوئی ب ھی۔‬
‫ہللا شقا دے انہیں۔ ان کی جالت دنکھ کر وہ افسردہ ہوئی۔‬
‫اخ ھا ئم ڈاکیر جان سے ملی؟ اجانک ڈاکیر سمرن نے نات کا رخ ندال۔ زنادہ دپر وہ کسی معا ملے پر افسردہ‬
‫رہ ہی نہیں سکنی ب ھی۔‬
‫نہیں! ک توں؟‬
‫مگر ئم ملی ک توں نہیں؟ ڈاکیر سمرن کو اس کے اب ھی نک ائم ڈی سے نہ ملیے پر چیرت ہوئی ب ھی۔‬
‫چب کہ ان لوگوں کی کنی نار وہ کالس لے چکا ب ھا۔‬
‫مگر ملیا ک توں ب ھا؟ م یڈیسن الگ الگ کرنے ہونے وہ ڈاکیر سمرن سے ب ھی نات کر رہی ب ھی۔‬
‫کمال ہے نار‪ ،‬انک نار ب ھی انہوں نے ئم سے تمہارے پیش یٹ کی کوئی ہسیری نہیں نوخ ھی۔‬
‫ضرورت نہیں پڑی‪ ،‬میں نے تمام قانلز ان کو خود ہی نہیجا دی ب ھی۔ ہللا کا سکر ہے خو اس نے میرا‬
‫سارا رئکارڈ کلین رک ھا۔‬
‫و یسے ان کی ئعرئقیں سن کر تمہارا انک نار ب ھی دل نہیں ک یا انہیں دنک ھیے کا؟‬
‫میرا عیر مرد کو دنک ھیے کا دل ک توں کرےگا؟‬

‫‪40‬‬
‫و یسے اخ ھا ہی ہے نہیں دنک ھا ورنہ ئم نو نہیں ائم ڈی صاچب تمہیں دنکھ کر بھسل جانے بھے۔ نلکل‬
‫ا یسے "نہلی ئظر میں کیسا جادو کر دنا‪ ،‬تیرا ین پتٹ ھا ہے میرا خ یا"۔‬
‫ڈاکیر سمرن! میں ہر تماز میں ہللا سے نہ دعا کرئی ہوں میرے وخود کے ذرے ذرے کو ناک ر کھے‪ ،‬اور‬
‫دعا کے ئعد ق تول یت کا ب ھی ئقین رک ھنی ہوں۔ اور انک نات اگر آپ کے اس طرح خ ھیڑنے سے کوئی‬
‫ایسان اس قعل کا مرنکب ہونا ہے نو اس سے زنادہ آپ گ یاہگار ہونے ہیں۔‬

‫و یسے تجیس سال کی ہو ئم‪ ،‬ل یکن ناپیں ایسی کرئی ہو خیسے تجاس کی ہو گنی ہو۔ نہی ییجلر الئف نو‬
‫ہوئی ہے نار اتچوانے کرنے کی‪ ،‬اور شچ کہوں نو مچ ھے ڈاکیر جان نہت ا خھے لگیے ہیں‪ ،‬اگر میں انگیجڈ نہ ہوئی‬
‫نو انہیں سے سادی کرئی۔ وہ جاینی ب ھی ڈاکیر سمرن شیریس نہیں ہے‪ ،‬ب ھر ب ھی نہ مذاق اسے عج یب لگ‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫اخ ھا! ک یا اس اتچوانے م یٹ کو ہللا یس ید کرےگا؟ اس نے تمام م یڈیسن کو ان کے ناکسز میں رکھ کر‬
‫سمرن کو دنک ھا‪ ،‬خو اس کے سوال پر جاموش ہو گنی ب ھی۔‬
‫ک یا ایسی ناپیں کرنا گ یاہ ہیں؟‬
‫نہ اب ھی ناپیں ہیں‪ ،‬گ یاہ نو نہیں مگر سنظان ان سے نہت خوش ہو رہا ہوگا‪ ،‬ک تونکہ نہ خو ناپیں ہیں نہ‬
‫پڑے گ یاہوں میں مت یال کرنے والی ہیں۔ نو ا یسے مذاق اور نانوں سے پرہیز کرنا جا ہیے۔‬

‫ً‬
‫نا ہللا! معاف کر۔ ڈاکیر سمرن نے ڈر کر قورا معافی مانگی۔ جدتچہ نے اس کی عجلت پر اینی مسکراہٹ‬
‫روکی۔‬
‫‪41‬‬
‫تمہاری پرورش نہت اشیرانگ کی ہے تمہارے تیری ییس نے۔ نہت کچھ ش یک ھیے کو مل یا ہے ئم سے۔‬
‫ڈاکیر سمرن کی نات پر اس کا جہرہ انک نل کو م نغیر ہوا۔‬
‫میری پرورش میرے تیری ییس نے نہیں کی۔‬
‫نو ب ھر کس نے کی؟‬
‫ام اخمد نے۔‬
‫واٹ! اخمد کی مدر نے؟ یٹ وہ نو ئم سے آئی ب ھیگ پین جار سال ہی پڑی ہیں۔ اور تمہارے تیری ییس‬
‫کہاں ہیں؟‬
‫نہیں ہیں! اور میری نہ پرورش یس جار سال ہی ہوئی ہے۔ ئم نے ڈاکیر ش یین کو د ییے کے لیے تمام‬
‫ڈ ییا ی یار کر ل یا نا؟ اس نے نات ندلی‪ ،‬ان معامالت پر ناپیں کرنا اسے ئکل نف د ییا ب ھا‪ ،‬اور وہ کٹھی ب ھی نہ‬
‫زندگی کسی سے ڈسکس نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔‬
‫کر ل یا ہے جی‪ ،‬ورنہ وہ ک ھڑوس ڈاکیر اور ان کی ک ھڑوس شہ یلی دونوں نے میری عزت کا قالودہ کر د ییا‬
‫ہے۔‬
‫ب ھر غت یت۔‬
‫اوہ سوری ہللا۔ و یسے نہاں ب ھی ائم ڈی صاچب نے اپریس کر دنا نار۔ نایٹ شفٹ میں دو وہ ک یل‬
‫ر کھے خو ڈاکیر ہوں۔ اور میں چیران ہوں انہوں نے نہ تمونے کہاں سے دست یاب کیے۔ اس کی زنان ب ھر‬
‫بھسلی۔ جس پر جدتچہ نے اسے گ ھور کر دنک ھا۔‬

‫‪42‬‬
‫ا یے کام سے اوپیشٹ ہیں وہ لوگ۔ مذاق مذاق میں ب ھی کسی کے نارے میں ذرا شی پرائی ب ھی جہٹم‬
‫میں لے جانے کو کافی ہے۔ ڈاکیر سمرن نے اس کی نات پر ب ھر نونہ کی۔‬
‫اب جلو لیچ نائم ہو گ یا ہے‪ ،‬مچ ھے لیچ کے ئعد تماز ب ھی پڑھنی ہے۔‬
‫ہاں جلو! دونوں ابھ کر اش یاف روم کی طرف پڑھ گییں۔‬

‫ن‬
‫اور ناہر ک ھڑا ع یدال یاری اس اتجان اور اند کھی ڈاکیر کی نات سن کر کافی ساکڈ ب ھا۔ دل میں اجانک اس‬
‫ڈاکیر کو دنک ھیے کی تم یا ہوئی ب ھی‪ ،‬ڈاکیر عادل نے ی یانا ب ھا اسے وہ واجد ڈاکیر ہے جس کا جہرہ کسی مرد نے‬
‫نہاں نہیں دنک ھا۔‬

‫اسے نہت کچھ جای یا ب ھا‪ ،‬وہ ضرار کے لیے نہاں آ رہا ب ھا مگر خود کا دل‪،‬‬
‫سنظان کے نہکاوے پر اسنغقار پڑھ یا وہ آپریسن ب ھٹیر کی طرف پڑھ گ یا۔‬
‫******************‬
‫ام اخمد! آپ کو ی یا ہے؟ وہ ائکل ا یے پڑے ہو کر رو رہے بھے۔ انہوں نے مچ ھے اینی زور سے‬
‫آپ واال ہگ ک یا۔ وہ ا یے پتیے کو مس کر رہے بھے نا‪ ،‬ان کی طت نغت ب ھی نہیں اخ ھی ب ھی۔‬
‫اخمد اس کی گود میں پتٹھ کر وہ اسے تمام روداد ش یا رہا ب ھا۔ اور وہ نار نار اسے خو میے ہونے اس کی‬
‫ناپیں سن رہی ب ھی۔ اور اخمد ب ھی وہی غمل دہرا رہا ب ھا۔‬
‫نو ب ھر آپ نے ک یا ک یا؟‬
‫میں ڈر گ یا ب ھا نا نو جالہ جان کے ناس آ گ یا۔‬
‫‪43‬‬
‫آپ کو ڈرنا نہیں جا ہیے ب ھا۔ آپ پرنو جتے ہو نا۔‬
‫ی یکٹ نائم نہیں ڈروں گا ام اخمد۔ میں پرنو تچہ ہوں نا۔‬
‫اور میں نے سمیر ب ھائی کو ای یا ک ھانا کھالنا‪ ،‬ان کو ب ھوک لگی ب ھی نا اسلیے۔ میں نے اخ ھا ک یا نہ ام‬
‫اخمد؟‬

‫ہاں! نہت اخ ھا ک یا۔ ہللا آپ سے ہمیشہ ہتنی رہےگا‪ ،‬آپ سارے کام ہللا کے لیے کرنا۔ ب ھر ہللا آپ‬
‫کو ا یے اور آپ صلی ہللا علتہ وسلم کے فریب م جل ی یا کر دےگا۔‬
‫شجی ام اخمد!؟ اس کے ی یانے پر اس نے ہمیشہ کی طرح خوش ہو کر کہا۔‬
‫مجی ام اخمد کی جان!‬
‫ام اخمد ک یا آپ کل ب ھی جاپیں گی اینی دور؟‬
‫جی یس کل اور ب ھر ام اخمد اور ام اخمد کی دونوں جان گ ھو میے جاپیں گے۔ جدتچہ ا یے سابھ الئی‬
‫ن‬
‫قانلز پڑ ھیے ہونے ان دونوں کی ناپیں ب ھی سن رہی ب ھی اس کی آخری نات پر اس کی آ ک ھیں تیزی سے‬
‫ئم ہوئی ب ھیں۔‬
‫شجی؟‬
‫مجی! اب آپ جلدی سے سل یپ کریں میں جالہ جان کی ہ یلپ کر دوں۔ اسے ی یڈ پر ل یا کر نہ جانے‬
‫ک یا ک یا پڑھ کر ب ھوئکا‪ ،‬اس کے پت ید میں جانے ہی وہ جدتچہ کے ناس آئی۔‬
‫نہ آیسو ک توں؟‬

‫‪44‬‬
‫ن‬
‫چب آپ نہ کہنی ہیں نا دونوں جان نو ی یا نہیں ک توں آ ک ھیں ئم ہو جائی ہیں۔ آپ اینی مج یت ک توں‬
‫کرئی ہیں؟‬
‫ئم ک توں کرئی ہو اینی مج یت؟ اور ک یا میں تمہاری جان نہیں ہوں؟‬
‫آپ جان سے پڑھ ہیں آئی۔ آپ ماں ناپ ہر رشتہ ہیں میرا۔ اگر آپ نہیں ہوئی نا نو۔‬
‫یس اب رونا نہیں ہے۔ میں نہیں ہوئی نو کوئی اور ہونا‪ ،‬ہللا تمہیں اک یال نہیں خ ھوڑنا۔ خیسے مچ ھے نہیں‬
‫خ ھوڑا۔ ہمیں مالنے والی ذات ہللا کی‪ ،‬ہم میں مج یت ی یدا کرنے والی ذات ہللا کی‪ ،‬اشی نے سارے ملیے‬
‫کے اش یاب ی یانے۔‬
‫اس کے نالوں میں ائگل یاں گ ھمائی وہ اسے پرسکون کر رہی ب ھی۔‬
‫ہم دونوں کو نو آپ ستٹ ھال لتنی ہیں آئی‪ ،‬کٹھی آپ کا دل نہیں کرنا کوئی آپ کو ستٹ ھالے‪ ،‬آپ کو‬
‫ب ھی ضرورت ہوئی ہوگی نا جس کے ک یدھے پر سر ر کھے آپ ب ھی اینی تمام ئکل نقیں نہا دیں؟۔ اس کے‬
‫ہاب ھوں کو ا یے ہاب ھوں میں لے کر غف یدت سے نوسہ د ییے ہونے ئم آنکھوں سے اسے دنک ھا‪،‬‬
‫اس کی نات پر ام اخمد کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬
‫جسنی ہللا۔ اس کے خواب پر جدتچہ ب ھی مسکرانے لگی۔‬
‫جسنی ہللا! غموں سے آرام مل گ یا ب ھا۔‬

‫ام اخمد! آپ خوان ہیں‪ ،‬خوئصورت ہیں‪ ،‬اور شب سے پڑی نات انک جتے کے سابھ ی یا سای یان کے‬
‫ہیں۔ آپ کو اینی آگے کی زندگی کے م نعلق سوخ یا جا ہیے۔‬

‫‪45‬‬
‫میں ہللا کی سای یائی میں ہوں م یڈم! آپ ی یاپیں ضروری نات ک یا ہے؟ م یڈم کی عیر معمولی تمہ ید اسے‬
‫کچھ کچھ سمچھ میں آ رہی ب ھی۔‬
‫مسز سلٹمان نے آپ کے لیے اور ڈاکیر جدتچہ کے لیے ا یے اتج یٹیر اور دوسرے ڈاکیر پتیے کا ی نعام‬
‫ب ھیجا ہے۔ اخمد کے سابھ ہی آپ کے لیے ی نعام دنا ہے۔ ان کی نات اس نے نہت تچمل سے شنی‬
‫ب ھی۔‬
‫ہ‬
‫ممم! یٹ م یڈم میں نا طالق ناقتہ ہوں اور نہ ی توہ۔ اور نہ میں سادی کی خواہسم ید ہوں۔ اور جدتچہ کے‬
‫نارے میں اس سے نات کر کے ی یا جلےگا۔‬

‫چب آپ لوگ سابھ نہیں ر ہیے نو سٹیریسن لے لتنی جا ہیے۔ آپ ماساءہللا انک اسالمک شیجیکٹ کی‬
‫ییحر ہیں۔ ہم سے زنادہ دین کو جاینی ہیں۔ صجای یات نے ب ھی کنی کنی سادناں کی ہیں۔ سادی انک‬
‫معاسرئی ہی نہیں قظری ضرورت ب ھی ہے۔ کب نلک آپ اس نے رخم دی یا کے ب ھٹیڑے اک یلے ک ھائی‬
‫رہیں گی۔ ایسان ضرورنات سے متہ نہیں موڑ سک یا۔ ان خھ سالوں میں ک یا آپ کے سوہر اس ضرورت‬
‫سے متہ موڑے ہونے ہوں گے؟ انہوں نے ب ھی سادی کر لی ہوگی۔ اور وہ اینی زندگی میں مگن ہوں‬
‫گے۔ نو چب ہللا آپ کو نہ موقع دے رہا ہے نو ب ھر اس موقع کو ق تول کریں۔ طالق کا مظالتہ کریں نا‬
‫جلع لے لیں۔ مگر اینی زندگی کی ضرورنات سے آپ خود ب ھی متہ نہیں موڑ سکییں۔‬
‫اور جدتچہ وہ آپ پر ہی ڈپت یڈیٹ ہے۔ آپ ہی اس کی ام ید اس کا ئقین اور اس کی دی یا ہیں۔ آپ‬
‫کا آگے پڑھ یا ہی اسے ب ھی آگے پڑھانےگا۔‬

‫‪46‬‬
‫م یڈم کی ناپیں اس نے جاموشی سے شنی ب ھیں۔ کچھ نول یا م یاشب نہیں لگا ب ھا۔ مگر جدتچہ کے لیے‬
‫قکر پڑھ گنی ب ھی۔‬
‫آپ اس نارے میں سوخیں۔ اس قٹملی سے آپ خود تچوئی واقف ہیں۔‬
‫ان ساءہللا! مچ ھے ہللا کی رخمت سے قوی ام یدیں ہیں۔ میں مت نظر ہوں اس کے ق نصلہ کی خو اس نے‬
‫ہمارے لیے ا نارا ہوگا۔ خزاک ہللا الحیر۔ میں ضرور سوخوں گی اس نارے میں۔‬
‫کالس کے م نعلق کچھ ناپیں کر کے وہ م یڈم کے ک یین سے ناہر آئی‪ ،‬م یڈم کی ناپیں اب ھی نک اس‬
‫کے کانوں میں گوتج رہی ب ھیں۔ کتیے سالوں ئعد اس کے قدم لڑک ھڑا رہے بھے۔ جن رستوں کے خوالے‬
‫وہ نہت ییچھے خ ھوڑ آئی ب ھی آج ان کی خ ھلک زندگی میں وایس دش یک دے رہی ب ھی۔ اور اسے ان دش یکوں‬
‫کا خواب ب ھی د ییا ب ھا۔‬
‫میں تیرے ق نصلوں پر راضی ہوں میرے ہللا! ہمیں ی نہا نہ خ ھوڑنا۔ شہی راشتہ دک ھا ہللا! دل میں‬
‫دعاپیں مانگنی وہ راشتہ طے کر رہی ب ھی۔‬
‫نہت گ ھیرائی ہوئی لگ رہی ہیں ساری ڈاکیرز۔ ک یا نات ہے؟ جہرے کو ئقاب سے آزاد کر کے اس‬
‫نے وہاں موخود جاروں ڈاکیرز کو دنکھ کر نوخ ھا جن کے جہرے پریسان ئظر آ رہے بھے۔‬
‫میری ڈنوئی مس ش یین کے سابھ او ئی ڈی میں ہے‪ ،‬اور ئم جاینی ہو مچ ھے ان سے نہت خڑ ہوئی‬
‫ہے۔ سرجن ہیں نو مزاج ب ھی ویسا ہی قا نالنہ ہے ان کا‪ ،‬ذرا ذرا شی علطی پر عزت کا قالودہ کر د ینی‬
‫ہیں۔ ڈاکیر سمرن کی جالت پر شب کو ہیسی آئی ب ھی۔‬

‫‪47‬‬
‫ہماری کون شی آسان ڈنوئی ہے۔ شب کو سر نے ہارڈ ورک دنے ہیں آج۔ و یسے ئم پریسان نہیں‬
‫ہو؟ تمہارا نو شب سے زنادہ ب ھکا د ییے واال کام ہے۔ چیرل وارڈ کے انک انک پیش یٹ کا سارا رئکارڈ ان کی‬
‫آج کی موخودہ جالت کے پی ِش ئظر ی یار کر کے د ییا ہے۔‬
‫اس کے پرسکون جہرے کو ان لوگوں نے رسک سے دنک ھا۔ جسے کوئی ب ھی ڈنوئی پریسان نہیں کرئی‬
‫ب ھی۔‬
‫نہیں! ام اخمد کہنی ہیں "ایسان کے کسی کام کے کرنے کا ارادہ اس کا آدھا کام کر د ییا ہے"۔‬
‫ئعنی "اگر ذہن کام کرنے کے لیے ی یار ہے نو جسم ب ھک یا نہیں ہے"۔ اور میں جسمائی نہیں ذہنی ظور پر‬
‫ہر کام کرئی ہوں۔‬
‫ئم نو ئم ہی نار‪ ،‬کاش ہم لوگ ب ھی ا یسے ہی ہونے۔‬

‫ان کے کم یٹ پر وہ انک ہلکی شی مسکراہٹ کے سابھ ای یا سامان اب ھا کر چیرل وارڈ کی طرف پڑھ‬
‫گنی۔‬
‫ہانل کے روم میں مصلے پر پتٹ ھا وہ ب ھر پڑپ رہا ب ھا‪ ،‬مگر اس نار اسے درد میں کمی محسوس ہو رہی ب ھی۔‬
‫انک سرور ب ھا خو اس کے رگ و نے میں اپر رہا ب ھا۔ نہلے اینی زندگی کی خ ھلک ب ھر اخمد۔ اسے ئقین ب ھا‬
‫اخمد اشی کا پت یا ہے۔‬
‫ا یے ستیے پر ہابھ رکھ کر اس نے اخمد کے لمس کو محسوس ک یا‪،‬‬
‫ً‬
‫اخمد! وہ ئقت یا میرا پت یا ہے۔ ہو نہو میرے خیسا۔‬

‫‪48‬‬
‫نا ہللا! مدد کر میری‪ ،‬زندگی کی خ ھلک دک ھا کر نونے میری نونہ ق تول کر لی ہے۔ ہللا اب میری مج یت ب ھی‬
‫ق تول کر لے۔ مچ ھے ک یارہ دے دے ہللا۔‬
‫ہللا! مچ ھے ان دونوں سے مال دے۔ اب نہیں رہا جا نا۔ رخم کر میرے جال پر۔ اس کا دل پرم کر د ییا‬
‫ہللا۔ مچ ھے اس سے معافی دلوا د ییا۔ تیرے سوا کوئی نہیں خو دلوں کو پرم کر دے۔ میں اس کے دل کی‬
‫پرمی کا تچھ سے ہی سوال کرنا ہوں۔‬
‫شجدے میں خ ھکا وہ ا یے نےفرار دل کا فرار مانگ رہا ب ھا۔‬
‫م‬
‫لیچ نائم نک اس کا کام کمل ہوا ب ھا۔ چب ڈاکیر رقتہ اس کے ناس آئی۔‬
‫جدتچہ نلیز ئم آئی شی نو کی ی یڈ ب ھری کی پیش یٹ کو دنکھ سکنی ہو؟‪ ،‬مچ ھے اتمرخیسی ہے میں آئی ہوں۔‬
‫ڈاکیر رقتہ کے کہیے پر اس نے سر ہالنا اور ان کے ہابھ سے قانل لے کر آئی شی نو میں داجل ہوئی۔‬
‫وہ پیش یٹ کو خ یک کرنے کرنے ہابھ میں موخود ی یڈ پر ڈی یل ب ھی لکھ رہی ب ھی۔ کچھ ہی دپر ہوئی ب ھی‬
‫اسے چب کوئی اور ب ھی تیزی سے اندر داجل ہوا۔ وہ ڈاکیر رقتہ کو سمچھ کر ا یے کام میں مشغول رہی۔‬
‫ڈاکیر رقتہ! الچمدهلل! نہ نہت امیروو کر جکی ہیں۔ ان کو دوسرے وارڈ میں شفٹ کرنا ہے نا نہیں رک ھیا‬
‫ہے ڈاکیر جان سے نوخھ لیجیے۔‬
‫م‬
‫ای یا کام کمل کر کے وہ ڈاکیر رقتہ کی طرف نلنی‪ ،‬مگر وہاں ڈاکیر رقتہ کی جگہ کسی اور کو دنکھ کر اسے‬
‫نہ ا یے القاظ ناد رہے اور نہ ای یا جہرہ خ ھیانا ناد رہا‪ ،‬اس کے ہابھ سے ی یڈ فرش پر گر گ یا ب ھا‪ ،‬قدم پری طرح‬
‫لڑک ھڑانے‪ ،‬اگر ی یڈ کا شہارا نہیں لتنی نو زمین نوس ہو جائی۔‬
‫اور آنے واال نو ساند اس سے ب ھی زنادہ ساکڈ ب ھا ای یا کہ وہ نہ ب ھی ب ھول گ یا کہ وہاں وہ آنا ک توں ب ھا؟۔‬

‫‪49‬‬
‫کتنی دپر نک دونوں انک دوسرے کو دنک ھیے رہے بھے‪ ،‬انک کی ئظر میں نل نل پڑھنی ئفرت اور‬
‫چقارت ب ھی نو دوسرے کی ئظر میں خوف اور نے یسی۔ ناہر کسی کے ہابھ سے ساند کوئی گالس نونا‬
‫ب ھا۔‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬‫س‬ ‫ن‬ ‫س‬
‫سور کی آواز پر وہ ہوش میں آئی‪ ،‬اور ی یا سوچے ھے وہ آئی شی نو سے ہی یں لکہ ہا ل سے ھی‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫مچ‬
‫ئکلنی جلی گنی۔‬
‫سوری سر میں آپ کو ی یا نہیں نائی ڈاکیر جدتچہ اندر ہے۔ ڈاکیر رقتہ کی سرم یدہ شی آواز پر اس نے خود‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫پر قانو نا کر پیش یٹ کی ک یڈیسن د ھی۔ اور ا یں کچھ ہدا یں دے کر تیزی سے ناہر ال۔‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬
‫اس کا ارادہ ڈاکیر جدتچہ سے کچھ جساب جک یا کرنے کا ب ھا مگر نوخ ھیے پر ی یا جال وہ ناتچ م یٹ نہلے ا یے‬
‫گ ھر کے لیے ئکل گنی اتمرخ ییسی پیس پر۔‬
‫ڈاکیر جدتچہ! اس نار نہیں۔ نلکل ب ھی نہیں۔ میرے سا میے آکر ئم نے خود کی زندگی خود ہی ی یاہ کر‬
‫لی۔ اس ڈرامہ کا ڈراپ سین نہت جلد کروں گا۔ وہ ب ھی نوری دی یا کے سا میے۔‬
‫مٹ ھیاں ب ھیچ کر اس نے ا یے اسنعال پر قانو نانا۔ اور ڈاکیر عادل سے اس کے نارے میں تمام‬
‫معلومات ئکلوانے کے لیے اسے نالنا۔‬
‫نورا دن اس کا انداز ای یا یٹ ھرنال رہا ب ھا کہ سارے ڈاکیرز انک ہی دن میں اس سے خوفزدہ ہو گیے بھے۔‬
‫شب ساکڈ بھے ایسا ک یا ہوا کہ وہ اجانک ای یا شحت ہو گ یا۔‬
‫ام اخمد! آپ ناپرڈ ہو گ ییں نا؟ اب ھی میں آپ کے لیے نائی ال نا ہوں۔ اخمد اسے جاموش دنکھ کر کچن‬
‫سے نائی لتیے ب ھاگا۔‬

‫‪50‬‬
‫ام اخمد! نائی لیں‪ ،‬دو م یٹ ئعد اس نے نائی کا گالس اس کے سا میے ک یا نو اس نے خونک کر‬
‫اخمد کو دنک ھا۔ خو اسے جاموش دنکھ کر اداس لگ رہا ب ھا۔‬
‫آج ام اخمد کی جان اداس ک توں ہے؟ اس کے ہابھ سے نائی لے کر اسے گود میں یٹ ھانا اور اس کی‬
‫نوئی ا نار کر سانڈ میں رک ھی۔‬
‫ک تونکہ ام اخمد نہت سارا ب ھک گنی ہیں نا‪ ،‬میں آپ کا سر دناؤں ب ھر آپ کو ئی ئی آنے گی ب ھر آپ سو‬
‫ش یاک فریش ہو جاپیں گی۔‬
‫نو ام اخمد کی جان! چب اخمد ناس ہونا ہے نو ام اخمد ناپرڈ نہیں ہوئی‪ ،‬ک تونکہ اخمد نو جان ہے نا ام‬
‫اخمد کی اور ام اخمد نو اینی جان سے ناپیں کر کے فریش ہوئی ہے۔ نات کرنے ہونے اس کے گدگدی‬
‫لگائی‪ ،‬اس کی کھلکھالہٹ نے اس کی ساری ب ھکن ا نار دی۔‬
‫ام اخمد! انو ک یا ہونا ہے؟ اجانک اخمد نے رک کر اس کو دونوں گالوں سے نکڑ کر سوال ک یا۔‬
‫نہ آپ سے کس نے کہا؟ اس کے سوال پر وہ چیرائی سے اسے دنکھ رہی ب ھی۔‬
‫وہ کل ا خھے والے ائکل بھے نا نو وہ نوخھ رہے بھے‪ ،‬اخمد کے انو کا نام ک یا ہے؟ ہویٹ ل نکاکر متہ‬
‫ی یانا۔‬
‫اور ام اخمد کو سمچھ نہیں آنا کہ وہ اسے ک یا خواب دے۔‬
‫"اخمد اب ھی خ ھونا ہے مگر پڑے ہو کر اسے اس ر شیے کی ضرورت محسوس ہوگی۔ یب ک یا کریں گی‬
‫آپ؟ اگر زندگی موقع دے رہی ہے نو اس سے مت گ تواپیں‪ ،‬ک یا ی یا ہللا نے اشی لیے نہ راشتہ دک ھانا ہو"۔‬
‫م یڈم کی ناپیں اس کے کانوں میں انک نار ب ھر گوتج رہی ب ھیں۔‬

‫‪51‬‬
‫ن‬
‫خیسے پیسے کر کے اس نے اخمد کو سال دنا ب ھا‪ ،‬مگر وہ اسے انک امیجان میں ڈال گ یا ب ھا۔ آ ک ھیں ی ید‬
‫کی نو کنی آیسو ئکل کر ک یتنی میں جذب میں ہو گیے۔ ک یا ی یائی اسے کہ اس کا ناپ کون ہے؟ نا ناپ‬
‫کسے کہیے ہیں؟‬
‫جس ناپ کا مظلب وہ آج نوخھ رہا ب ھا سالوں نہلے اشی ناپ نے اسے گالی ی یا دنا ب ھا۔‬
‫ک ھیکے کی آواز پر وہ ا یے خ یالوں سے ناہر آئی۔ جدتچہ کو ا یے روم میں ب ھا گیے دنکھ کر اسے کچھ انہوئی‬
‫کا گمان ہوا۔‬
‫وہ اخمد کو ل یا کر اس کے ییچ ھے ییچ ھے آئی‪ ،‬جدتچہ کو ی یڈ پر پتٹ ھے رونے دنکھ کر اسے مزند چیرائی ہوئی۔‬
‫جدتچہ ک یا ہوا؟ ک توں رو رہی ہو؟ کسی نے کچھ کہہ دنا؟‬
‫آئی وہ‪ ،‬وہ! ع یدال یاری! اب ھی میں نے انہیں دنک ھا۔‬
‫واٹ! اس کے متہ سے ئکلیے والے نام نے اسے ب ھی ساکڈ ک یا۔‬
‫وہ وایس آ گیے ہیں آئی‪ ،‬اور اب وہ ندلہ لیں گے مچھ سے‪ ،‬میں نے ان کی آنک ھوں میں اس سے ب ھی‬
‫ن‬
‫زنادہ ئفرت اور چقارت د کھی ہے خت نی ناتچ سال نہلے ب ھی۔ وہ جان سے مار دیں گے مچ ھے۔ وہ جد سے‬
‫زنادہ خوفزدہ ب ھی۔ مگر نہ خوف مرنے کا نہیں ب ھا۔ ساند ئفرت اور چقارت کا ب ھا۔ خو وہ اس کی ئظروں میں‬
‫دنکھ کر آئی ب ھی۔‬
‫ک یا ہللا نے مچ ھے ق تول نہیں ک یا آئی؟ اس کے دونوں ہابھ نکڑے وہ ناام یدی کے در پر آ ک ھڑی ہوئی‬
‫ب ھی۔‬

‫‪52‬‬
‫ناگل ہو ئم! ہللا تمہیں ق تول نہ کرنا نو تمہیں وہ نہیں د ییا جس کا نام و یسان ب ھی تمہاری زندگی میں‬
‫نہیں ب ھا۔ جس کو ئم نے کٹھی سوجا ب ھی نہیں ب ھا‪ ،‬مگر اس نے دنا۔ ئم پر وہ اجسان ک یا خو وہ ا یے‬
‫محصوص ی یدوں پر کرنا ہے۔ ئم ک یا ب ھیں اور اس نے تمہیں ک یا ی یا دنا۔‬
‫"ہللا کی مج یت اور رخمت پر سک نہ کرو"۔‬
‫"اس کی واجد مج یت ہے ہمارے ناس جس میں نہ کوئی ک ھوٹ‪ ،‬نہ کوئی دھوکہ اور نہ کوئی عرض‪ ،‬وہ‬
‫اک یال ہم سے ہمارے قاندے کے لیے مج یت کرنا ہے"۔ اس کی مج یت پر سک۔ "مچ ھے ڈر ہے اتمان نہ‬
‫خٹم کردے"۔‬
‫ہللا مچ ھے معاف کر دے۔ علطی سے کہا‪ ،‬میں نہت ڈر گنی ہوں۔ متہ پر ہابھ ر کھے اس نے ہللا سے‬
‫معافی مانگی۔‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫م ئ ً‬
‫خوفزدہ مت ہوؤ۔ اس یں قت یا ہللا نے کوئی ہیری ر ھی ہوگی۔‬
‫تمہیں انک گلٹ ب ھا نہ‪ ،‬نونہ کے ئعد ب ھی‪ ،‬مچ ھے ئقین ہے ہللا ضرور تمہیں اس سے رہائی د ییے واال‬
‫ہے۔‬
‫اور ذرا ی یاؤ! ئم اس طرح ب ھاگ کر ک توں آپیں؟‬
‫میں نہت ڈر گنی ب ھی آئی۔ میں سوچ ب ھی نہیں سکنی ب ھی کہ وہ ہاست یل ان کا ہے۔‬
‫اب تمہیں ہمت سے کام لت یا ہے۔ ئم معافی مانگ لو اور خود کو ا یے اندر نلنی ندامت سے آزاد کرو۔‬
‫ہللا خو کرےگا وہ نہیرین ہوگا۔ اور زندگی میں آگے پڑ ھیے کی لیے ع یدال یاری کا آنا ضروری ب ھا‪ ،‬نہ نات ئم‬
‫ب ھی ا خھے سے جاینی ہو۔‬
‫ہمم!‬
‫‪53‬‬
‫اب رنلیکس کرو۔ مچ ھے اور ب ھی نہت شی ضروری ناپیں کرئی ہیں ئم سے مگر ئعد میں۔ اس کے کہیے پر‬
‫اس نے سر ہالنا۔‬
‫نہ لڑک یاں ئم سے اینی آسائی سے دوشنی کیسے کر لتنی ہیں پریس؟ وہ ا یے ناتچ خھ دوستوں میں گ ھرا‬
‫راجا اندر ی یا پتٹ ھا ب ھا۔ خرام مسروب کا دوسرا ب ھرا ہوا گالس ہابھ میں موخود ب ھا۔ اس کے دوشت جسرت‬
‫سے اسے لڑک توں میں گ ھرے دنک ھیے بھے۔‬
‫وہ میرے ییچھے نہیں ہوپیں ی یاروں‪ ،‬انہیں پریس کی خ یب سے مظلب اور پریس کو ان کے۔۔‬
‫آہاں!!!!! انک آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا‪ ،‬اس کے دوشت اس کا گہرا اسارہ سمچھ کر قہقہہ لگا رہے‬
‫بھے۔‬
‫آج رات کس کے سابھ نالن ہے ب ھر؟‬
‫انلی کے سابھ‪ ،‬روم نک کر دنا نا؟ اس نے ا یے دوشت کم خ یلے سے نوخ ھا۔ شب اس کی خ یب پر‬
‫نلیے والے بھے۔ اس لیے آرام سے اس کی عالمی کرنے بھے۔‬
‫ہاں کر دنا‪ ،‬مگر آج قارم ہاؤس میں ہنی مون نہیں ہوگا تمہارا؟‬
‫وہاں ڈنڈ اینی خوائی ناد کر رہے ہیں۔ انک نار ب ھر آنکھ مار اسارہ دنا۔‬
‫ہ یلو ڈارل یگ! انلی نے آ کر اس کے گلے میں ناہیں ڈالیں۔ اور گال پر کس ک یا‪ ،‬خو لڑکی کسی کو ا یے‬
‫جسن کے عرور میں گ ھاس نہیں ڈالنی ب ھی وہ پریس کے شب و روز رنگین کرنے میں فحر محسوس کر رہی‬
‫ب ھی۔‬

‫‪54‬‬
‫ہ یلو سو یٹ ہارٹ! جلدی نہیں آ گ ییں ئم‪ ،‬آسمان کی الپیس نو آف ہونے د یییں۔ اینی ب ھی ک یا‬
‫نےفراری ج ِان من۔ شب کے سا میے اس نے نےناکی سے انک جسارت کی۔ اس کے دوشت ان کی‬
‫نےناکی پر ا یے ب ھڑ کیے جذنات پر تمشکل قانو نا رہے بھے۔‬
‫اور وہ راجا سان سے اس جشیتہ کی کمر میں ہابھ ڈالے کفر کے گ ھر میں داجل ہو رہا ب ھا۔‬
‫میربھ کے جانے مانے رپیسوں کے گ ھروں میں عحب تچوشت کا یسیرا ب ھا۔ نے تجاسہ لگژری زندگی‬
‫گزارنے والوں کے دل نے سکون بھے۔ مگر وہ اس سے نےپرواہ‪ ،‬الگ ہی دی یا کی موج مسنی میں ڈونے‬
‫ہونے بھے۔ جہاں خرام و جالل کی کوئی تمیز نہیں ب ھی۔‬
‫رات گہری ہو رہی ب ھی‪ ،‬وہ نہت ہی پراسرار انداز میں نےآواز قدم اب ھائی ناہر کی طرف جا رہی ب ھی۔‬
‫آؤٹ ہاؤس میں عج یب آوازیں آ رہی ب ھی۔ اس نے ناہر آ کر ونڈو سے خ ھانک کر دنک ھا اور خو دنک ھا اسے‬
‫دنکھ کر اس کی روح نک کایپ گنی۔ سولہ سال کی لڑکی کے لیے نہ م نظر ق یامت کا روپ ب ھا۔ وہ تیزی‬
‫سے ب ھاگ کر ا یے کمرے میں آئی ب ھی۔‬
‫پ‬
‫نےئقتنی کی جالت میں ا یے ی یڈ پر تٹھی ا یے گ ھر کے مردوں کا عج یب روپ دنکھ رہی ب ھی۔ آفیسل‬
‫ورک کی وجہ سے غورپیں آؤٹ ہاؤس نہیں جائی ب ھیں۔ مگر وہاں جانے دو پین یسوائی ہ تولے اسے تحشس‬
‫میں ڈال گیے بھے۔‬
‫ا یے کزپز کے ئعد ا یے ناپ‪ ،‬ب ھای توں کو کسی عیر لڑک توں کے نہلو میں دنکھ کر وہ دنگ رہ گنی‬
‫ب ھی۔‬
‫صیح ابھ کر اس نے اینی مام سے ذکر ک یا نو انہوں نے کوئی جاص ناپر پیش نہیں ک یا‪ ،‬اور ساند انہیں‬
‫کوئی فرق ب ھی نہیں پڑا ب ھا۔ اسے ان کی جاموشی پر چیرت ہوئی۔‬
‫‪55‬‬
‫مگر اس گ ھر کی اس نے راہ روی نے اس کے قدموں کو ب ھی زمین سے کچھ اوپر اب ھا دنا ب ھا۔‬
‫انک مہتیے کے لیے وہ ی نگلور کے شب سے ہائی کا لج ایس ئی جان'س م یڈ ئکل کا لج میں ائم ئی‬
‫ئی ایس کی قوربھ اتیر کی کالسس لت یے آنا ب ھا۔‬
‫ب ھت یک نو ڈاکیر ع یدال یاری!‬
‫نو سر! مچھ سے نہ قارم یلنی نہیں کریں۔ ا یے ہی کا لج میں اپز اے ییحر آنا ایس آپر قار می۔‬
‫میں ئعارف کروا د ییا ہوں کالس میں جلو۔ پریس یل کی مع یت میں وہ قوربھ اتیر کی کالس میں آنا۔‬
‫ئعارفی سلسلے کے ئعد اس نے ان لوگوں کو ان کے پروفیسن کی اہم یت ی یا کر ان میں خوش و ولولہ‬
‫ی یدا ک یا۔ خو لوگ سوقتہ ڈاکیر پتیے آنے بھے انہیں ب ھی اجساس ہوا کہ ڈاکیر عام نہیں ہونے۔‬
‫مے آئی کم ان سر؟ دو مجیلف آوازوں پر اس کے سابھ سابھ تمام استوڈیٹ نے ب ھی دروازے کی‬
‫سمت دنک ھا۔‬
‫وانے ڈڈ نو ل یٹ؟ لڑکی کے عیر م یاشب ل یاس کی وجہ سے اس نے اینی ئظریں ب ھیر لیں۔ اور اس‬
‫کے سابھ ک ھڑے لڑکے سے سوال ک یا۔‬
‫ڈ یٹ پر گیے بھے سر نو ل یٹ ہو گ یا۔ اب ڈ یٹ پر دپر سوپر نو ہو جائی ہے ای یا نو آپ ب ھی جا یے ہوں‬
‫گے۔ اس لڑکی سابھ موخود لڑکے نے نہایت ہی نےناکی اور نےپرواہی سے کہا۔ خو اس خیسے اصول یس ید‬
‫ی یدے کو آگ لگانے کو کافی ب ھا۔‬
‫آؤٹ! وہ اینی تیز دہاڑا کہ نوری کالس خوفزدہ ہو گنی۔‬

‫‪56‬‬
‫م یڈ ئکل استوڈپیس کو آپ کالس سے آؤٹ نہیں کر سکیے سر۔ اور ک یا آپ نے کٹھی ڈ یٹ نہیں کی‬
‫خو ا یے ہاتیر ہو رہے ہیں؟ دروازے میں ادانے نے ی یازی سے ک ھڑی لڑکی نے اس کی طرف دنکھ کر‬
‫مسکراکر طیز ک یا۔‬
‫میں آؤٹ کر رہا ہوں اور!!!!‬
‫اگر ی یکشٹ نائم آپ دونوں کو کالس لتنی ہے نو اینی نہ نےہودگی ا یے گ ھروں میں خ ھوڑ کر آنا‪ ،‬ورنہ‬
‫میرے ل یکحر کے دوران اینی شکلیں اینی نےہودگ توں کے سابھ گم کر لت یا۔ انڈر اش یت یڈ!؟ اس کی آواز‬
‫میں ذرا ب ھی پرمی نہیں ب ھی۔‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫مانے قٹ! جس ییحر کو استوڈپیس سے نات کرنے کی تمیز نہیں اسے میں ییحر ہی نہیں نی۔ لو‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫اے ڈی۔ تچوت سے کہنی وہ ا یے سابھ ک ھڑے لڑکے کا ہابھ نکڑے وہاں سے جلی گنی۔‬
‫اس نے انک ئظر وہاں موخود استوڈپیس کو دنک ھا‪ ،‬کچھ کے جہرے پر دئی مسکراہٹ ب ھی نو کچھ ان‬
‫دونوں پر افسوس کر رہے بھے۔ مگر اس کے جہرے کی سردمہری کسی کو ب ھی کچھ کہیے نہیں دے رہی‬
‫ب ھی۔‬

‫نوپرہ اب ھو دس تج گیے کا لج نہیں جانا ک یا؟ پرنکت نکل ہے لڑکی آج تمہارا‪ ،‬جلدی اب ھو۔ اس کی مام اسے‬
‫پین جار نار اب ھانے آ جکی ب ھی مگر اس پر کوئی اپر ہی نہیں ہو رہا ب ھا۔‬
‫مام نلیز ل یٹ می سل یپ نہت پت ید آ رہی ہے۔ اس نے کم یل وایس سر نک ک ھتیجا‪ ،‬پت ید کا یشہ کچھ‬
‫زنادہ ہی ب ھا۔‬

‫‪57‬‬
‫ئم نو ا یسے سو رہی ہو آج خیسے ساری رات کی جاگی ہوئی ہو‪ ،‬اب اب ھو نہیں نو تمہارے ناپ کو ب ھیچوں‬
‫گی میں۔ ان کی نات پر اس کی پت ید کا خمار کم کچھ ہوا ب ھا۔‬
‫آپ جلیں میں فریش ہو کر آئی ہوں۔ ابھ کر اس نے ا یے نال سمتیے اور مرر کے سا میے آ کر ک ھڑی‬
‫ہوئی۔‬
‫"ئم نو ا یسے سو رہی ہو خیسے سارے رات کی جاگی ہوئی ہو"۔ ماں کی آواز کانوں میں گوتجی نو انک‬
‫سرم یلی شی پراسرار مسکراہٹ نے اس کے جہرے کا اجاطہ ک یا۔‬
‫اسے گزری رات ناد آئی ب ھی۔‬
‫رات کے ساڑھے گ یارہ جتے شب کے سونے کا ئقین کر کے وہ خود کو اخ ھی طرح خ ھیا کر ا یے روم‬
‫کی ک ھڑکی سے ناہر ئکلی۔ روڈ پر کچھ دور ک ھڑی انک گاڑی کو وہ نہلے ہی دنکھ جکی ب ھی۔ ادھر ادھر دنک ھیے‬
‫پ‬ ‫پ‬
‫ہونے وہ جلدی سے گاڑی میں تٹھی اور خود کو جادر سے آزاد ک یا‪ ،‬سابھ تٹھی ہسنی نے پڑے غور سے‬
‫اسے ویسیرن لک میں دنک ھا۔ اس کے پتٹ ھیے ہی گاڑی تیزی سے آگے پڑھ گنی۔‬
‫ا یسے خوری خوری گ ھر سے ئکلیے کا ب ھی ای یا ہی مزا ہے۔ ہے نا سارق؟ خونوں کی اشیرپ ناند ھیے ہونے‬
‫گاڑی ڈرای تو کرنے لڑکے سے کہا خو نار نار اس پری ی یکر پر ی یاشی ئظریں ڈال رہا ب ھا۔‬
‫اقکورس سو یٹ ہارٹ! یٹ ک یا تمہیں ڈر نہیں لگا؟ انک ہابھ سے اس کے جہرے پر آنے نالوں کو‬
‫ییچ ھے ک یا۔‬
‫ہا ہا ہا ہا ئم ب ھی نہ سارق!‬
‫ڈر کیسا؟ ائف یکٹ آئی اتچوانڈ اٹ۔ تمہیں نہیں ی یا کیسا یشہ ہونا ہے مج یت کا۔ قصا میں ہیسی کا‬
‫جلیرنگ گوتجا۔‬
‫‪58‬‬
‫مچ ھے کیسے ی یا نہیں ہوگا سو یٹ ہارٹ! دو سال لگانے ہیں اس مج یت کے ییچ ھے۔ کتنی خوی یاں گھسی‬
‫ہیں یب مج یت نہلو میں آئی ہے۔ اس کی نات پر انک خوئصورت مسکراہٹ اس کے جہرے پر آئی۔‬
‫نانے دا وے! کہاں لے کر جا رہے ہو؟ النگ وے پر نہیں لے کر جانا‪ ،‬ماری یگ نک ا یے روم میں‬
‫ہی نہیں مچ ھے سلتنی ب ھی لگ یا ہے۔ گاٹ اٹ۔ کل کالس پیشٹ ب ھی ہے وہ ب ھی ام توری یٹ۔‬
‫یس نے ئی! تمہاری ماری یگ تمہارے روم میں ہی ہوگی۔ اس نے گاڑی انک ہونل کے سا میے روکی اور‬
‫اسے لیے نہلے سے نکڈ انک روم میں النا۔‬
‫روم میں اندھیرا ب ھا۔ وہ اس کی مع یت میں جلنی رہی۔ کچھ قدم پر ہی رک کر اس نے الیٹ آن کی۔‬
‫ہتنی پربھ ڈے ڈارل یگ۔ ہتنی پربھ ڈے نو نو! اس کے کان میں گ یگ یانے ہونے اس کی آنکھوں سے‬
‫ینی ا ناری۔‬
‫واؤ! نہ ئم نے میرے لیے ک یا؟ شجے شجانے روم کو ش یایش ب ھری ئظروں سے دنک ھا۔ روم کے ی یچو ییچ‬
‫پت یل پر ک یک رک ھا ہوا ب ھا۔‬
‫جلو کٹ کرو۔ سارق نے اس کا ہابھ نکڑ کر ک یک ک توانا۔‬
‫نہ ک توں م یگوائی؟ اس نے شٹم یین کی طرف اسارہ ک یا۔‬
‫ئی کوز آئی وانا اتچوانے انوری مومت یٹ ود نو۔ سارق اسے لیے دھیرے دھیرے ڈایس کرنے لگا۔‬
‫اس سے نہلے نہیں ئی میں نے نہ۔ عج یب پیشٹ ہے نا؟ نہال گ ھویٹ ب ھرنے ہی اس نے متہ‬
‫ی یانا۔‬
‫وپرا ڈارل یگ‪ ،‬لطف لو‪ ،‬اس کا نو مزا ہی الگ ہے۔ سارق دو گالس خٹم کر چکا ب ھا۔ انک دوسرے کی‬
‫ش یگت میں مدہوش گزرنے وقت کا اجساس نہیں ہوا۔‬
‫‪59‬‬
‫سارق‪ ،‬اب گ ھر جلو‪ ،‬انک تج گ یا۔ وقت دنکھ کر اسے دپر ہونے کا اجساس ہوا۔‬
‫مچ ھے وہ دن ناد آ رہے ہیں نےئی چب ئم ہابھ ہی نہیں آئی ب ھیں۔ کت یا مشکل ب ھا ئم سے نات کرنا‪،‬‬
‫اف کیسے کیسے نالن کیے تمہیں ی یانے کے لیے۔ انک تمہارا ب ھائی ای یا ی یلیت یڈ ہے کہ اس کے سابھ ہر‬
‫ہفیے ینی لڑکی ہوئی ہے۔ اور مچ ھے تمہیں ی یانے میں دو سال لگ گیے۔ سارق کے ی یانے پر اسے آنے‬
‫ہونے آؤٹ ہاؤس کا سین ناد آنا‪ ،‬آج ب ھی اس کا ب ھائی ع یاشی کا نازار گرم کیے ہونے ب ھا۔‬
‫دونوں کتنی دپر نک پرائی نادوں میں ک ھونے رہے‪ ،‬اب اسے وہ مسروب ای یا پرا ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا۔‬
‫جلو ڈارل یگ اب تمہارے گ ھر تمہارے روم میں جلیے ہیں۔ ہلکے ہلکے خ ھو میے وہ دونوں یسے میں خور وہیں‬
‫ی یڈ پر گر گیے۔‬
‫ئم نہت ا خھے ہو سارق‪ ،‬آئی لو نو۔ اجانک وہ اس کے فریب ہوئی ب ھی۔ آواز میں مدہوشی ب ھی۔‬
‫اخ ھا نو میں نہت ہوں‪ ،‬یٹھی نو ئم میری ہو۔ وہ ب ھرنور موقع سے قاندہ اب ھا رہا ب ھا۔‬
‫میرا پربھ ڈے گفٹ کہاں ہے؟ اسے ناد آنا سارق نے گفٹ نو اسے دنا ہی نہیں ب ھا۔‬
‫نو ب ھر نہ شب ک یا ب ھا؟ اس کا اسارہ اس سرپراپز کی طرف ب ھا۔‬
‫نہ نو سرپراپز ب ھا۔ اب گفٹ دو۔ اس کے سا میے ہابھ ب ھیالنا۔ آواز یسے میں خور ب ھی۔‬
‫گفٹ نو آج ئم دوگی ڈارل یگ‪ ،‬وہ ب ھی شب سے ہٹ کر۔‬
‫ک یا گفٹ؟ تمشکل کھلنی آنکھوں سے اسے دنک ھا۔ خو نہت گہرائی سے اس کا جاپزہ لے رہا ب ھا۔‬
‫اور خو گفٹ اس نے مائگا ب ھا وہ اسالم کی جدود سے ناہر ب ھا۔ مگر گ یاہوں کے دلدل میں دھیسیے والوں‬
‫کو جدیں نار کرنے ہونے نہ نو کوئی افسوس ہونا ہے اور نہ ہی کوئی مالل۔ خیسا ان دونوں نے ک یا ب ھا۔‬
‫تجیے کی نہت کوسش کے ئعد ب ھی اس کے گ ھر کی نےراہ روی اسے ئگل گنی ب ھی۔‬
‫‪60‬‬
‫صیح کے خھ جتے سارق اسے اس کے روم نک نہیجا کر گ یا ب ھا۔ اس کے گ ھر میں اس وقت ب ھی‬
‫ش یانوں کا راج ب ھا۔ نو دس جتے سے نہلے کوئی نہیں جاگ یا ب ھا۔ وہ آرام سے آ کر اینی رات کی پت ید نوری‬
‫کرنے لگی ب ھی۔‬
‫آ یے میں خود کو دنکھ کر مسکرانے ہونے اسے انک نل کو ب ھی اجساس نہیں ہوا ب ھا کہ وہ ک یا گ توا‬
‫جکی ہے۔ اور ہونا ب ھی کیسے اس کی رگوں میں دوڑنے واال خون ب ھی نو اسالم کی جدود نوڑنے والوں کا ہی‬
‫ب ھا۔ کب نک تجائی دامن۔ چب اس کے گ ھر کے مرد کسی کا دامن نار نار کرنے میں وقت نہیں‬
‫لگانے نو ب ھر اس کا دامن کیسے سالمت رہ یا۔‬
‫اس گ ھر کے مکین جا یے ہی نہیں بھے کہ وہ ی یاہی کو ا یے گ ھر کا راشتہ دک ھا جکے ہیں۔‬
‫نوپرہ‪ ،‬اب اگر ئم نہ آئی نو تمہارے کا لج قون کر دوں گی میں۔ اینی ماں کی گرجدار آواز پر وہ جلدی‬
‫جلدی فریش ہو کر ناہر آئی۔ اور ناشتہ کر کے کا لج کے لیے روانہ ہو گنی۔‬

‫تمہیں ناد ہے کتیے دن ئعد گ ھر میں قدم رکھ رہے ہو؟ کچھ پزیس کی طرف ب ھی دھ یان دو‪ ،‬ع یاش یاں ہی‬
‫کام نہیں آپیں‪ ،‬اس کے لیے پیسوں کی ہی ضرورت پڑئی ہے۔ اس کی دس دن کی عیر جاضری سے‬
‫شہ یاز لعاری نہت خڑے ہونے بھے۔‬
‫انہوں نے اسے ساری آزادناں دی ہوئی ب ھیں‪ ،‬اس کے ہر علط کام سے وہ واقف بھے‪ ،‬اینی‬
‫ی یت توں سے زنادہ اسے اہم یت دی‪ ،‬کسی ب ھی کام سے اسے نہیں روکا‪ ،‬وہ خود ب ھی و یسے ہی رنگین مزاج‬
‫بھے‪ ،‬مگر اس کی دن ندن پڑھنی الپرواہی انہیں ی ییسن میں ڈال رہی ب ھی۔‬

‫‪61‬‬
‫ک یا نات ہے ڈنڈ؟ ش یکرتیری زنادہ جارم یگ نہیں ب ھی ک یا؟ لگ یا ہے اس نے زنادہ ہی نور ک یا ہے آپ‬
‫کو؟ ان کے خڑنے پر اس نے ان کے کان کے فریب جہرہ کر کے سرگوشی میں نوخ ھا۔ نےناکی کی جد‬
‫ب ھی۔‬
‫پ‬
‫شٹ اپ! آئم شیریس۔ انہوں نے انک ئظر نےپرواہ تٹھی ای نی ی توی کی طرف دنک ھا۔ خو شجی دھجی‬
‫قون میں لگی ی یا نہیں کس سے نات کرنے مسکرا رہی ب ھی‪ ،‬جہرہ کھال کھال لگ رہا ب ھا۔‬
‫اوکے ڈنڈ‪ ،‬میں آپ کا پزیس خواین کر رہا ہوں‪ ،‬اور نہی میں آپ کو ی یانے واال ب ھا۔‬
‫گڈ! اس کے خواب پر وہ خوش ہونے۔‬
‫اور ہاں‪ ،‬شیراز نہادر کو نو جا یے ہو نا ئم؟ خوس کا شپ لتیے سوال ک یا۔‬
‫اوہ یس ڈنڈ اشی فرای یڈے کو ان کی قلم رنلیز ہوئی ہے نا؟ ک ھانے سے ائصاف کرنے ہونے ان کی‬
‫نات پر ب ھر اس کی ِرگ طراقت ب ھڑکی۔‬
‫شیریس ہونے کا ک یا لوگے؟ اس کا مذاق آج انہیں نہیں ب ھا رہا ب ھا۔ ان کے پزیس میں ہو رہے‬
‫الس نے نہت کچھ سو خیے پر مج تور کر دنا ب ھا۔‬
‫آپ کی ش یکرتیری سے انک!!!!!!! آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا‪ ،‬جس کا مظلب انہیں اخ ھی طرح‬
‫سمچھ میں آنا ب ھا‪ ،‬اس کو اینی فری یک پیس پر وہ خود ہی نو النے بھے‪ ،‬اور اس پر وہ خوش ب ھی بھے مگر کٹھی‬
‫کٹھی وہ انہیں نہت زنادہ زچ کر د ییا ب ھا۔ خیسے اب کر رہا ب ھا۔ کون کہہ سک یا ب ھا کہ وہ انک ناپ پتیے کی‬
‫گف یگو ہے۔‬
‫ک یا میں نے تمہاری انلی مانگی‪ ،‬چب کہ وہ آگ کا گولہ ہے۔ اب وہ ب ھی اینی خون میں لوٹ آنے۔‬
‫علط نات ہے ڈنڈ‪ ،‬آپ کی ش یکرتیری زنادہ ہاٹ ہے۔ ب ھر سے کان میں سرگوشی کی۔‬
‫‪62‬‬
‫کہاں جا رہی ہیں مام؟ مسز شہ یاز کے ابھ کر جانے پر اس نے نوخ ھا۔‬
‫نارئی ہے فری یڈز کی۔ انہوں نے ساڑی کا نلو ب ھیک کرنے ہونے خواب دنا۔‬
‫اوکے ی یک کٹیر‪ ،‬مچ ھے دپر ہو سکنی ہے۔ ڈپر کر لت یا۔ اس کے گال پر نوسہ دے کر وہ نک نک کرئی‬
‫ئکلنی جلی گ ییں۔‬
‫و یسے ڈنڈ! مام اینی ی توئی قل اور جارم یگ ہیں نو آپ نے ک توں اور میری اینی اتمیرڈ مام نال رک ھی ہیں؟‬
‫اینی ماں کی خوئصورئی کو نوٹ کرنے اس نے ا یے ناپ کی کالس لی۔‬
‫ئم نے ک توں نال رک ھی ہیں پت یا؟ میں نو ب ھر ب ھی انک دو سے گزارا کرنا ہوں نہلے ہی سے مگر ئم‬
‫نو۔۔۔‬
‫میری ی توی نہیں ہے نا‪ ،‬نو چب نک وہ نہیں آ جائی انہیں سے کام جالنا پڑےگا۔ اس کی زنان کو‬
‫کوئی لگام نہیں ب ھا۔‬
‫زنادہ ہی یشہ لگ گ یا ہے تمہیں؟‬
‫آپ نے ہی نو لگوانا ہے ڈنڈ‪ ،‬نہ آپ سرے عام رومایس کرنے نہ میرے جذنات ب ھڑ کیے۔ ی یا کوئی‬
‫لجاظ کیے وہ انک سال سے ہر نات نےناکی سے کرنے لگا ب ھا۔‬
‫ناؤ شیریس‪ ،‬شیراز نہادر نے اینی لڑکی کا رشتہ ب ھیجا ہے‪ ،‬تمہارے پیشٹ کی ہے‪ ،‬جاہو نو۔۔۔‬
‫نو وے‪ ،‬کیڑوں کی طرح نوانے فری یڈ ندلنی ہے وہ‪ ،‬ای یڈ آئی جشٹ ہ یٹ دس نایپ آف گرلز‪ ،‬ایسی‬
‫کیرنکیر لیس ی توی نہیں جا ہیے۔ اس نے تچوت سے متہ موڑا۔‬
‫نو پت یا تمہارا کیرنکیر کون سا ناک ہے۔ خو شنی ساوپری ملےگی تمہیں۔ انہوں نے خڑ کر اسے آپ یتہ دک ھانا۔‬

‫‪63‬‬
‫نو ک یا ہوا ڈنڈ‪ ،‬مرد کا کیرنکیر کون دنک ھیا ہے؟ کیرنکیر غورت کا ہونا جا ہیے۔ مچ ھے مام خیسی ی توی نہیں‬
‫جا ہیے۔ ایسی لڑکی جا ہیے جس کے دل و دماغ میں ضرف پریس ہو۔ اونلی پریس۔ جس کا ش یاب مچ ھے تمام‬
‫ش یانوں سے سے دور کر دے۔ ی توی کے ئعد دوسرنوں کی ضرورت نہیں پڑئی جا ہیے۔ مام کے ناس ا یے‬
‫تچوں کے لیے نائم نہیں ہونا‪ ،‬مگر میں جس سے سادی کروں گا اس کے ناس میرے اور تچوں کے لیے‬
‫نورا نائم ہونا جا ہیے۔‬
‫نےناکی سے ای یا ئفطہ ئظر ا یے ناپ کے سا میے رک ھا۔‬
‫وپری گڈ! کاش میں ب ھی ایسی ہی لڑکی سے سادی کرنا۔ انہوں نے خیسے افسوس ک یا۔ اس کی نات‬
‫نے انہیں م یاپر ک یا ب ھا۔‬
‫کوئی نات نہیں ڈنڈ گزارا نو ہو رہا ہے نا۔ و یسے دونوں سسیرز دک ھائی نہیں دے رہیں ہیں؟ وہ چب سے‬
‫آنا ب ھا اب ھی نک اس کی دونوں نہ توں میں سے کوئی ب ھی ئظر نہیں آئی ب ھی۔‬
‫کا لج گنی ہیں۔ آنے والی ہوں گی۔ انہوں نے گ ھڑی دنک ھیے خواب دنا۔‬
‫اوکے ڈنڈ‪ ،‬اب ذرا ناہر جا رہا ہوں۔ کل سے آؤں گا آفس‪ ،‬اور ب ھر سارا الس ود اتیریشٹ پراقٹ‬
‫میں۔ قون پر دوشت کی کال رستو کرنے ہونے وہ انہیں نانے کہہ کر ئکل گ یا۔‬
‫پ‬
‫قای تو اش یار ہونل میں تٹھی وہ نوری طرح ک ھانے میں مگن ب ھی‪ ،‬سابھ ہی سابھ ہر چیز پر ی نصرہ ب ھی‬
‫جاری ب ھا۔‬
‫واٹ ہت یت یڈ گرلز؟ ا یسے ک توں دنکھ رہی ہو۔ نہت ب ھوک لگی ہے نار‪ ،‬شچ میں۔ اس نے اینی دونوں‬
‫فری یڈز کو خود کو گ ھورنے ناکر وصاچت دی۔‬

‫‪64‬‬
‫شیریسلی انلس! تمہیں کوئی گلٹ نہیں سر کے سابھ مس ی نہ تو کرنے کا؟ ون ونک سے ئم ان کی‬
‫کالس اپت یڈ نہیں کر رہی ہو‪ ،‬وہ جہاں ئظر آنے ہیں ئم اور اے ڈی ان پ کرم ییس کر کے ئکلیے ہو‪ ،‬خ یکہ وہ‬
‫تمہیں نلٹ کر کوئی خواب نہیں د ییے۔ ائم ئی ئی ایس کر رہے ہیں ہم کوئی مذاق نہیں۔ مگر ئم نے نو‬
‫انگو پر لے لی نات۔ انک ییحر کے سابھ ایسا ئی ہ توتیر‪ ،‬ایس ناٹ گڈ نار۔ اور ئم دونوں کی اش یڈی کا کت یا‬
‫الس ہو رہا ہے کچھ آی یڈنا ب ھی ہے؟‬
‫نو ڈتیر خولی! ئم نے دنک ھا نہیں ب ھا اس نے کتنی ایسلٹ کی ب ھی میری اور اے ڈی کی۔ اور جاینی‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫ہو اش یاف روم میں نال کر کتنی نکواس کی ب ھی‪ ،‬ہم دونوں کے ر چن کو نوای یٹ آف ک یا۔ اور م لوگ‬
‫ہ‬ ‫ی‬
‫کالس میں نہیں آ رہے ئی کوز اس نے ون ونک کے لیے ہم پر م یڈیسن اش یڈی کا پین لگوانا ہوا ہے۔‬
‫کچھ علطی ئم لوگوں کی ب ھی ہے نار۔ خولی اور شٹمی کی نات پر اس نے کوئی دھ یان نہیں دنا۔‬
‫ارے! نہ نو سر ب ھی نہیں ہیں۔ شٹمی کی چیران آواز پر اس نے ب ھی ییچ ھے مڑ کر دنک ھا۔ جہاں وہ انک‬
‫لڑکی کے سابھ پتٹ ھا پڑا خوش ئظر آ رہا ب ھا۔‬
‫مسلسل دنک ھیے ہونے اس کے جہرے پر انک تمسحر اڑائی مسکراہٹ آئی۔‬
‫اوہ! ہم لوگوں پر نایٹ کرنے واال نہاں ڈ یٹ اتچوانے کر رہا ہے۔‬
‫کہاں جا رہی ہو؟ اسے کرشی سے اب ھیے دنکھ کر خولی نے نوخ ھا‪ ،‬ان دونوں کو اس کے ارادے ا خھے‬
‫نہیں لگے بھے۔‬
‫و یٹ نےئی! کسی کو ڈ یٹ کا مظلب ی یا کر آئی ہوں۔‬
‫ڈویٹ فرگ یٹ انلس! ہی از آور ییحر۔‬
‫جشٹ جل نار۔ ان دونوں کے پریسان جہروں کو اگ تور کر کے وہ مجالف سمت میں پڑھ گنی۔‬
‫‪65‬‬
‫انک کونے میں ک ھڑے ہو کر اس نے قون کا کٹمرا اس کی پت یل پر ا خھے زوم کر کے قوکس ک یا۔‬
‫اور جس انداز میں وہ ونڈنو ی یانا جاہنی ب ھی ی یائی۔‬
‫ی یدرہ پیس م یٹ ئعد وہ ا یے کام سے قارغ ہو کر وایس اینی پت یل پر آئی۔‬
‫کہاں گنی ب ھیں ئم؟ ہمیں لگا ئم سر کی پت یڈ تجانے جا رہی ہو۔‬
‫ل تو اٹ نار۔ ایس نورنگ۔ جلو اب۔ اے ڈی و یٹ کر رہا ہے۔‬
‫اس کا ارادہ ع یدال یاری کو ب ھوڑا سا نل یک م یل کرنے کا ب ھا۔ اس سے زنادہ کچھ نہیں۔‬
‫مگر اس کی نہ علطی نہ جانے کس کس پر ب ھاری پڑنے والی ب ھی؟۔‬
‫صیح سے اسے اے ڈی نہیں مال ب ھا کسی سے نوخ ھیے پر ی یا جال کہ وہ ل یب گ یا ہے۔ وہ ب ھی ب ھا گیے‬
‫ہونے ل یب کی طرف جا رہی ب ھی‪ ،‬دوسری طرف سے آنے ع یدال یاری سے پری طرح نکرا کر وہ ییجے گری۔‬
‫واٹ دا ہ یل‪ ،‬ک یا آپ کو ای یا نہیں ی یا گرنے ہونے لوگوں کو گرنے سے تجانا جا ہیے۔ اش ییسلی ل یڈپز‬
‫کو۔ نلمال کر ک ھڑے ہو کر اس نے ا یے کیڑے خ ھاڑے۔‬
‫رایٹ! گرنے ہونے لوگوں کو ستٹ ھال لت یا جا ہیے‪ ،‬مگر خو نہلے ہی سے گرے ہونے ہوں انہیں کیسے‬
‫اب ھانا جا سک یا ہے۔ اور و یسے ب ھی میں نامحرم غورنوں کو ہابھ لگا کر ای یا اتمان چظرے میں نہیں ڈال سک یا۔‬
‫اس نے اس کے نلمالنے پر تچمل سے خواب دنا ب ھا۔‬
‫واٹ ڈو نو مین؟ ک یا میں گری ہوئی ہوں؟۔ ا یے آپ کو دنک ھا ہے آپ نے‪ ،‬اب ھی اگر آپ کا ہسیری‬
‫چعراقتہ شب کو ی یا دوں نا نو نہ اشیرانگ کیرنکیر کا خو لت یل ہے خود تچود اپر جانے گا۔ انک ہفیے کا غصہ‬
‫ب ھر اس کی نانوں پر غود کر آنا ب ھا۔‬

‫‪66‬‬
‫سوق سے دک ھا یے مس انلس فرنانڈپز! مچ ھے ا یے کیرنکیر کی گواہی نہاں کسی سے نہیں جا ہیے۔ آنے‬
‫نو وپری ونل‪ ،‬واٹ ای یڈ ہو ائم آنے۔ اور آپ غور سے ش ییں‪:‬‬
‫استوڈیٹ ہیں آپ‪ ،‬کوئی پرش یل دسمنی نہیں ہے میری آپ سے۔ اور نہ اس دسمنی میں میرا کوئی‬
‫الس ہونے واال ہے۔ خو ب ھی ہوگا وہ آپ کا اور آپ کے اس سو کالڈ نوانے فری یڈ کا ہوگا۔ اور نہ نات نو‬
‫آپ دونوں ون ونک میں نہت سے جان گیے ہوں گے۔ سو ا شیے اوے فرام می۔‬
‫ری یلی! جان نوخھ کر ہم لوگ آپ سے دسمنی کر ہے ہیں‪ ،‬آپ کی وجہ سے ضرف آپ کہ وجہ سے‬
‫ہم لوگوں کا م یڈیسن اش یڈی کا کت یا الس ہوا ہے‪ ،‬انک ب ھی پرنکت نکل ہم لوگ ا خھے سے نہیں کر نانے؟‬
‫س‬
‫اس کی نات مچ ھے ی یا وہ ب ھر ب ھڑکی‪ ،‬آنک ھوں میں ا یے ئفصان پر تمی خ ھلمالئی جسے دنکھ کر ع یدال یاری نے‬
‫انک گہری سایس لے کر خود کو کٹیرول ک یا۔ نال وجہ ہوئی نہ دسمنی اس کا کچھ نہیں ئگاڑئی مگر ان دونوں‬
‫کا کافی ئفصان کر د ینی۔‬
‫انلس فرنانڈپز! میں نہاں ون متٹھ کے لیے کچھ م یڈکل پرپت یگ د ییے آنا ہوں۔ کسی سے کوئی دسمنی‬
‫کرنے نہیں۔ سو نلیز قوکس آن نور اش یڈی‪ ،‬ناٹ ایٹ می۔ آپ کو اخ ھی طرح ی یا ہوگا کہ کالس نا ییحرز کے‬
‫ن‬
‫سا میے اس طرح ا یے پرش یلز کو سو آف نہیں کرنے‪ ،‬ہر ر لیچن میں گرلز کو ریشت یکٹ دی گنی ہے۔ مگر‬
‫ن‬
‫آپ لوگ خود ہی ا یے آپ کو ڈس ونل تو کر رہی ہیں۔ ک یا آپ کو معلوم ہے کسی ب ھی ر لیچن میں کسی‬
‫لڑکے سابھ ی یا کسی ر شیے کے رہ یا معاسرے میں ک یا مقام د ییا ہے؟۔ آپ کے تیری ییس نے نہاں آپ‬
‫کو انک ڈرئم کے سابھ ب ھیجا‪ ،‬جشٹ ب ھیک! "ک یا آپ ان کی ام یدوں پر نورا اپر رہی ہیں‪ ،‬ک یا آپ اس طرح‬
‫رہ کر ا یے پروفیسن کے سابھ ائصاف کر ناپیں گی؟۔ انک ڈاکیر پتیے آئی ہیں آپ نہاں‪ ،‬اور ڈاکیرز کی‬
‫زندگی مذاق نہیں ہوئی‪ ،‬اور نہ ان کی ذمہ داری کوئی ک ھیل ہوئی ہے۔ لوگوں کا قیچور ہونا ہے ڈاکیرز کے‬
‫‪67‬‬
‫ہاب ھوں میں۔ نو ک یا ا یسے ی ییں گی آپ ڈاکیر؟ ا یے مزاج کے جالف وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔ ساند نہ اس‬
‫لڑکی کے لیے قاندہ م ید ہو۔ خو ب ھی ب ھا وہ نہاں انک ییحر انک پرتیر ین کر ان لوگوں کی رہٹمائی کے لیے‬
‫ہی آنا ب ھا۔ اور انک ہفیے کی سزا ان دونوں کو اخ ھا ستق سک ھا گنی ہوگی‪ ،‬مزند سزا کے اس کی ئظر میں نہ‬
‫لوگ چقدار نہیں بھے۔ اس لیے وہ پرمی پرت رہا ب ھا۔‬
‫اس کی نات پر انلس نالکل جاموش ہو گنی ب ھی۔ ساند اسے ع یدال یاری کی تمام ناپیں سمچھ میں آ گنی‬
‫س‬
‫ب ھیں نا ب ھر وہ مچ ھیے کی کوسش کر رہی ب ھی۔‬
‫ک یا ہو رہا ہے نےئی‪ ،‬ک یا نہ تمہیں ہراس کر رہا ہے؟ اے ڈی ل یب سے ناہر آکر ان دونوں کو آ میے‬
‫سا میے ک ھڑے دنکھ کر وہیں آنا‪ ،‬اور آنے ہی نکواس سروع کردی۔‬
‫س‬
‫ہر کسی کو ا یے خیسا مچ ھیے میں غقلم یدی نہیں ہوئی نلکہ کیرنکیر لیس ہونے کا سری نقک یٹ ہونا‬
‫ہے‪ ،‬خو آپ شب کو دک ھانے ب ھررہے ہونے ہیں۔ اے ڈی کی نکواس پر ب ھی اس نے ا یے غصے کو‬
‫کٹیرول کر کے ہی خواب دنا۔‬
‫شٹ اپ! کیرنکیر لیس ئم ہو میں نہیں‪ ،‬خو انک اک یلی لڑکی خو کہ استوڈیٹ ب ھی ہے تمہاری اشی کو‬
‫خ ھیڑ رہے ہو۔ اے ڈی کو اس کی نات تیر کی طرح خٹھی ب ھی۔‬
‫اے ڈی جلو نہاں سے‪ ،‬نات کرئی ہے ئم سے‪ ،‬انلس نات پڑھنی دنکھ کر اس کا ہابھ نکڑ کر ییچ ھے‬
‫کرنے لگی۔‬
‫نہ تمہیں ہراس کر رہا ہے‪ ،‬اور ئم اسے تجا رہی ہو۔ اےڈی اشی پر خڑھ دوڑا۔‬
‫نہ مچ ھے ہراس نہیں کر رہے ہیں۔ اور خو نات کہہ رہے بھے وہ نالکل شہی ب ھی۔‬

‫‪68‬‬
‫م‬ ‫ک‬
‫کم نو دا ل یب! اس کے غصے کا اپر لیے وہ اسے ل یب میں ھتیچ کر لے گنی۔ ساند اب اسے کمل‬
‫ظور پر ع یدال یاری کی نات سمچھ آ گنی ب ھی۔ وہ ان لوگوں کا پرتیر ب ھا اور انہیں پرش یل اسوز کو اینی اش یڈی‬
‫کے ییچ نہیں النا جا ہیے ب ھا۔ اس دن ب ھی ڈ یٹ کی نات پر اسے گلٹ ب ھا‪ ،‬مگر اس میں انگوازم کچھ زنادہ‬
‫ہی ب ھا‪ ،‬جس کا ئفصان وہ ون ونک میں اب ھا جکی ب ھی۔ شب کو نہت ا خھے سے پرنکت نکل کرنے دنکھ کر‬
‫اسے کمیری کا اجساس ہوا ب ھا۔ اور اب نکرانے پر وہی غصہ اس نے ئکاال‪ ،‬مگر چب ع یدال یاری کی ب ھیک یگ‬
‫ی یا جلی ب ھی نو اسے ک یا ضرورت ب ھی کہ قال تو میں نکرار کرئی۔ اور اب اسے اےڈی سے نات کرئی ب ھی۔‬

‫ان جشین وادنوں میں نو نار ہر جگہ جسن نک ھرا پڑا ہے۔ پڑا ہی دلفریب م نظر ہے اف! زمین اور آسمان‬
‫کا جسن انک سابھ آ مال ہے۔ م یالی کی وادنوں میں گ ھو میے ب ھرنے جشین جہروں کو دنک ھیے وہ جاروں دل‬
‫ک ھول کر ی نصرے کر رہے بھے۔‬
‫پین مہت توں نک مسلسل آفس جانے ہونے وہ نہت نور ہو گ یا ب ھا خٹھی ا یے گروپ کو لے کر‬
‫م یالی نک یک م یانے آ گ یا۔ پین دن میں وہ نہاں کا چتہ چتہ دنکھ جکے بھے ان خوئصورت وادنوں میں انہوں‬
‫نے انک انک نل کا لطف ل یا ب ھا۔۔ آج سام میں ان کا وایسی کا ارادہ ب ھا اس لیے انک نار اور ان پرف‬
‫ک‬
‫سے ڈھکی نہاڑنوں کا جسن انہیں نہاں ھتیچ النا ب ھا۔‬
‫نار پریس تمہیں انلی کو ب ھی سابھ النا جا ہیے ب ھا۔ ہم میں ئم اک یلے و نلے لگ رہے ہو۔ اس کے پت توں‬
‫خ یلے اینی اینی گرل فری یڈز کے سابھ آنے بھے‪ ،‬اس کا ب ھی نہ نہال نور ب ھا جہاں وہ کسی لڑکی کے ئغیر آنا‬
‫ب ھا۔ اور اشی نات پر اس کے دوشت اس کا مذاق اڑا رہے بھے۔‬
‫اونے سان کے جتے! انلی کا نام لے کر موڈ کی ایسی پیسی نہ کر نار۔ گلے پڑ گنی وہ استونڈ گرل۔‬
‫‪69‬‬
‫ک توں ایسا ک یا کر دنا اس نے؟ زندی کے نوخ ھیے پر پریس نے متہ میں سایس ب ھر کر خ ھوڑی۔ ان‬
‫میں زندی آج تمام ناپیں ناپ نول کر کر رہا ب ھا‪ ،‬اور نہ نات شٹھی نوٹ کر رہے بھے کہ اس نے نہ کسی‬
‫لڑکی پر ی نصرہ ک یا‪ ،‬نہ کسی کو دنک ھا۔ محسوس کرنے کے ئعد ب ھی ان میں سے کسی نے اس سے وجہ‬
‫نہیں نوخ ھی‪ ،‬انہیں معلوم ب ھا کہ ئعد میں خود ہی ی یا جل جانے گا۔‬
‫سادی کرنا جاہنی ہے مچھ سے۔ اب پریس! ئعنی 'ضرار لعاری!' ایسی لڑکی سے سادی کرے گا خو اینی‬
‫یسوای یت کی چقاظت نک نہیں کر سکنی‪ ،‬آسائی سے عیر مرد کے یسیر پر آجائی ہیں۔ مانے قٹ!۔ انلی‬
‫کے نام پر خیسے کڑوا نادام اس کے متہ میں آگ یا ہو۔ لہچہ میں چقارت ہی چقارت ب ھی۔‬
‫ایسا نہ نول نار! تمہارے ہی سابھ اس کا رنلیسن رہا ہے‪ ،‬اور کسی کو نو وہ گ ھاس ب ھی نہیں ڈالنی۔‬
‫نافی دونوں دوشت اب چپ ہو کر ان دونوں کی تحث سن رہے بھے۔ ان کے سابھ آئی لڑک یاں استو قال‬
‫میں انک دوسرے پر پرف ب ھت یک کر خوب موج مسنی کر رہی ب ھیں۔ اس لیے وہ جاروں کھل کر اس‬
‫موصوع پر گف یگو کر رہے بھے۔‬
‫نو میرے سابھ ب ھی ک توں ب ھا؟۔ میں ک یا اس کا سوہر لگ یا ہوں خو آسائی سے میرگ دو جار نار نالنے‬
‫پر نکے آم کی طرح میری خ ھولی میں نہیں ش یدھا یسیر پر ہی آ گری۔ لڑکی ہے وہ اور لڑک توں کو اینی عزت‬
‫کی چقاظت کرئی جا ہیے۔‬
‫نہ وہی لڑکی ہے پریس جس کے سابھ ئم ا یے دوستوں کو ب ھی ب ھول جانے ہو‪ ،‬وہ چب جہاں‪ ،‬خیسے‬
‫نالنے ب ھاگے جلے جانے ہو‪ ،‬سارے کام دھ یدے خ ھوڑ کر‪ ،‬جس کی ئعرئقیں کرنے نہیں ب ھکیے ئم۔ اور‬
‫آج مظلب ئکلیے کے ئعد تمہیں اس میں کیڑے ئظر آ رہے ہیں۔‬

‫‪70‬‬
‫اوہ نلیز زندی‪ ،‬ک توں اس کی وکالت کر کے اس پرپ کا مزہ خراب کر رہے ہو نار۔ ای یا ہی درد ہو رہا‬
‫ہے اس کے لیے نو ئم کر لو سادی‪ ،‬آہیں نو ئم ب ھی ب ھرنے بھے اس کے لیے۔ اب ب ھائی پریس نو ایسی‬
‫لڑکی کو اینی ی توی کٹھی نہیں ی یا سک یا۔ اس کی نات پر زندی کو افسوس ہوا ب ھا۔‬
‫وپری گڈ نار! ب ھر نو تمہیں لڑک توں سے نہیں لڑکوں سے اینی ہوس نوری کرئی جا ہیے۔ ئم خیسے لڑکے‬
‫ہی نو لڑک توں کو نےآپرو کرنے ہو اور ب ھر خود ہی کہیے ہو وہ عزت دار نہیں ہے۔ خ یکہ ا یے جذنات کی‬
‫آگ میں ئم خیسے لڑکے ہی ان کے نلوے جاٹ کر ان کی یسوای یت خٹم کرنے ہو۔ زندی ی یا نہیں کس‬
‫دھن میں اسے ش یا گ یا ب ھا۔ عام جالت میں نو انک لفظ ب ھی وہ اس کے جالف نہیں نول یا ب ھا۔‬
‫ک یا نات ہے ب ھنی! پڑے زاہد ین رہے ہو۔ خود ی یاؤ جس لڑکی کے سابھ ئم ع یاش یاں کرنے ب ھر‬
‫رہے ہو‪ ،‬ک یا اس سے سادی کر سکیے ہو؟ خ یکہ ئم جا یے ہو وہ تمہیں کس جال میں ملی ب ھی۔ اور اب ھی‬
‫ب ھی اس کی کم غمری کی وجہ سے ہی ئم اس کا قاندہ اب ھا رہے ہو۔ اس کے سوال پر زندی کا جہرہ‬
‫دھواں دھواں ہوا ب ھا‪ ،‬وہ جاموشی سے ان پت توں کو دنک ھیے لگا۔‬
‫نہیں کر سکیے نا؟ کوئی ب ھی مرد نہیں کر سک یا نار۔ اس کی جاموشی کو پریس نے ا یے ہی انداز میں‬
‫ل یا۔‬
‫میں اب واقعی اس سے سادی نہیں کر سک یا پریس۔ اس کی شیجیدہ آواز پر پریس اور نافی دونوں نے‬
‫مذاق اڑائی ئظروں سے اسے ب ھا۔‬
‫نہیں کر سکیے نا۔ نہی نو نات سمچ ھا رہا ہوں نار تمہیں۔ جن کو نہلے ہی نوز کر ل یا ہو‪ ،‬نو ب ھر ئعد میں ان‬
‫میں کوئی دلحسنی نہیں رہنی۔ مرد کی قظرت ہے نار یے یے جہانوں کو درناقت کرنا۔ اور کت یا ب ھی عاند زاہد‬

‫‪71‬‬
‫ہو‪ ،‬نا ب ھر ہمارے خیسا نلے نوانے۔ خود جاہے خیسے ب ھی ہوں مگر انہیں لڑکی ان تچ ہی جا ہیے ہوئی ہے۔‬
‫س‬
‫مچ ھے میرے دوشت۔ ئم نالکل شہی کروگے اب۔‬
‫میں شہی کروں گا نہیں پریس!۔ میں شہی کر چکا ہوں۔ اور میں اس سے سادی نہیں کر سک یا ک تونکہ‬
‫میں اس سے سادی کر چکا ہوں۔‬
‫واٹ! پت توں کے سر پر خیسے کوئی دھماکہ ک یا ب ھا اس نے۔‬
‫ہاں! میں کشف سے سادی کر چکا ہوں۔ دو ہفیے نہلے ئعنی کشف سے ملیے کے پین ئعد۔‬
‫آر نو کرپزی مین!؟ ئم ایسی لڑکی سے کیسے سادی کر سکیے ہو خو گت یگ ر یپ وکٹم ہے۔‬
‫ک توں نہیں کر سک یا؟ ئی کوز میں انک مرد ہوں اس لیے؟ نو ب ھر اس کی عزت لو یے والے کون‬
‫بھے؟ غورت نو نہ کام کرئی نہیں‪ ،‬ہیحڑے اس النق ہیں ہی نہیں‪ ،‬نو ب ھر کون ہے؟ سوا ان ک توں کے‬
‫خو مردوں کے نام پر دھتہ ہیں۔ اسے کشف کی جالت اور اس کے القاظ ناد آنے نو اسے خود سے ب ھی‬
‫ئفرت ہوئی ب ھی۔ پیسک اس کا کسی کے سابھ ناجاپز ئعلق نہیں ب ھا مگر اس کے عالوہ وہ نہت کچھ علط‬
‫کر چکا ب ھا‪ ،‬جس کا خم یازہ ب ھی اس نے ب ھگ یا ب ھا۔‬
‫ئم اب زنادہ نول رہے ہو زندی۔ ای یا ہی ئم نارسا ین رہے ہو نو ہمارے سابھ ک توں ہو؟‬
‫ک تونکہ مچ ھے لوگوں سے مج یت ہے۔ میں نہیں جاہ یا اب ئم لوگ ب ھی ایسا کوئی ئفصان اب ھاؤ۔ نہت‬
‫زنادہ زندگی کو ی یاہ کرنے والے اغمال ہیں نہ۔ انلی واقعی میں ئم سے مج یت کرئی ہے۔ سادی کر لو اس‬
‫سے۔ اخ ھی زندگی گزاروگے اس کے سابھ‪ ،‬اسے مسلمان کرنے کا ب ھی نواب مل جانے گا۔‬
‫اوہ جشٹ شٹ اپ مین۔ تمہیں ہی نہ پڑا ین م یارک ہو۔ سارے موڈ کی ایسی پیسی کردی۔‬

‫‪72‬‬
‫اس کا نو کوئی دین اسالم نہیں ہے مگر ئم نو مسلمان ہو‪ ،‬چب وہ تمہیں اینی پری لگ رہی ہے نو ئم‬
‫ہللا کو کتیے پرے لگیے ہوں گے۔ اور خو اغمال ہیں ئم شب کے ک یا ا یسے ہی خ ھوڑ دنے جاؤگے؟ زند کی‬
‫ئم آواز کو اگ تور کر کے وہ ای یا راشتہ ی یدنل کر گ یا۔ اس سے زنادہ ست یا اس کی پرداشت کے ناہر ب ھا۔‬
‫م یالی کے موسم کی م یاسیت سے نہیے ہونے آؤٹ قٹ میں وہ اس جشین جگہ کا کوئی جشین م نظر لگ‬
‫رہی ب ھی۔ اس کے سابھ جلیے سارق کی ئظریں نار نار اسے سراہ رہی ب ھیں۔‬
‫تیرا گالنڈنگ کروگی؟ لوگوں کی پرواہ کیے ئغیر وہ اسے ناہوں کے چصار میں لیے گ ھوم رہا ب ھا۔‬
‫نو! اب ھی نہیں۔ میں اپ سیٹ ہوں۔ ئم ک توں جا رہے ہو؟ ئم نے کہا ب ھا جاروں دن میرے سابھ‬
‫رہوگے۔ ب ھر دو دن میں ہی ک توں جا رہے ہو؟‬
‫ارخ یٹ م یت یگ ار ییج کی ہے ڈنڈ نے۔ جانا پڑےگا نہ سو یٹ ہارٹ۔ اور میں پزیس کو ہمارے ہی لیے‬
‫س‬
‫ہی نو پڑھانے کی کوسش کر رہا ہوں۔ پزیس کے مسانل ھیں گے نو ہماری سادی نک نات آنےگی‬
‫لچ‬

‫نا۔ ک یا تمہیں جلدی نہیں سادی کی؟ اس کے سر سے پرف خ ھاڑنے ہونے وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫نو میں ب ھی جلنی ہوں نا۔ دو دن تمہارے ی یا میں نور ہو جاؤں گی۔ اس کی آ ک ھیں ئم ہونے لگی‬
‫ب ھیں۔‬
‫نلکل نہیں! ئم اتچوانے کرو۔ کا لج سے نک یک پر آئی ہو نہاں‪ ،‬تمہیں کب ا یسے جایس ملیا ہے‪ ،‬اب‬
‫مال ہے نو کھل کر اتچوانے کرو۔ دنکھو تمہاری فری یڈز مچ ھے کس طرح گ ھور رہی ہیں۔ انہیں ب ھی وقت دو۔ اور‬
‫ہاں مچ ھے تمہارے نہت ساری نکس اور ونڈنوز جا ہیے‪ ،‬جہاں جہاں جاؤگی شب جگہ کی۔ اور میں تمہیں خوش‬
‫دنک ھیا جاہ یا ہوں۔ اوکے۔‬
‫میں ک توں نہیں جل سکنی تمہارے سابھ؟۔ نہانہ کردوں گی نا مٹم سے۔‬
‫‪73‬‬
‫میں پین دن کے لیے اخمدآناد جا رہا ہوں‪ ،‬ئم سے مل نہیں ناؤں گا نو اور اداس ہو جاوگی اس لیے‬
‫نہیں اتچوانے کرو۔‬
‫ب ھیک ہے ئم جلدی آنے کی کوسش کرنا۔ اوکے۔‬
‫اوکے میری زندگی۔ کچھ دپر انک دوسرے کے ش یگت میں گزار کر سارق وایسی کے ئکال نو وہ وایس‬
‫ا یے فری یڈز گروپ کی طرف آ گنی۔ اداس نو وہ نہت زنادہ ہو گنی ب ھی اس کے جانے سے۔ جس طرح وہ‬
‫دونوں ر ہیے بھے نو نہ جدائی کچھ ئکل نف دہ لگ رہی ب ھی۔‬
‫پ‬
‫وہ کالس میں اینی پتیچ پر پڑے ہی رنلیکس انداز میں تٹھی ب ھی۔ ڈنکس پر اس کی نکس کے سابھ‬
‫سابھ کچھ ک ھانے پتیے کی چیزیں ب ھی رک ھی ہوئی ب ھیں۔‬
‫ع یدال یاری کالس کے دروازے میں ک ھڑا اس کے کام دنکھ رہا ب ھا۔ جہاں وہ ک ھانے پتیے کٹھی لکھ رہی‬
‫ب ھی کٹھی پڑھ رہی ب ھی۔ انک م یڈ ئکل استوڈیٹ کی ام توری یٹ اسایٹم یٹ میں ایسی الپرواہی اسے انک آنکھ‬
‫نہیں ب ھائی ب ھی۔‬
‫اس طرح یےگا آپ کا اسایٹم یٹ‪ ،‬نہ کسی سم یل ڈگری کا نہیں مس انلس آپ کے م یڈ ئکل کا‬
‫ہے۔ مردانہ آواز پر وہ خیخ مار کر ک ھڑی ہوئی ب ھی۔‬
‫واٹ نان ش ییس۔ تجی ہیں آپ خو اس طرح ڈر گنی ہیں۔ اس کا خیجیا ع یدال یاری کو ناگوار گزرا ب ھا۔ وہ‬
‫انک گ ھیتہ نہلے ہی کالس میں آ کر پتٹھ گنی ب ھی۔ اب ھی نک کوئی ب ھی استوڈیٹ نہیں آنا ب ھا۔ اس لیے‬
‫اس کا جالنا اسے کچھ ایس یکور ب ھی لگا ب ھا۔‬

‫‪74‬‬
‫آپ اس طرح آ کر اجانک سے نولیں گے نو اخ ھا جاصا ایسان ڈر جانے گا۔ انک نو اسایٹم یٹ ب ھی آپ‬
‫نے ا یے خیسا ہ یلر نایپ دنا ہے۔ اور ان میں کچھ ل یکحر میں ونڈنو کال پر ا خھے سے سمچھ نہیں نائی ب ھی۔‬
‫اینی مشکل سے اش یڈی پر قوکس ک یا ب ھا آپ نے آ کر شب گڑ پڑ کر دنا۔ اس نے ال یا اشی کو ش یا دنا۔‬
‫ک یا آپ کو ییحرز سے نات کرنے کی تمیز نہیں ہے؟‬
‫ہے نا‪ .‬مگر ا یے ی یگ ییحر کو دنکھ کر استوڈیٹ اور ییحر والی ق یلیگ ہی نہیں آئی۔ ب ھر ب ھی میں آپ کو‬
‫سر نولنی ہوں۔ سر ک یا نلیز آپ نہ والے نوای ییس مچ ھے ری ییچ کر سکیے ہیں؟ اس نے موئی شی نک ک ھول‬
‫کر اس کے سا میے کی۔‬
‫نوری کالس کو آنے دتجیے۔ نہت سے لوگ اس میں ک نف توژ ہیں۔‬
‫آپ ک یا کالس میں مچ ھے ڈرانے آنے بھے؟۔ اسے وایس جانے دنکھ کر اس نے نوخ ھا۔‬
‫نہیں! وقت سے نہلے کالس روم کی الیٹ آن دنکھ کر آنا ب ھا۔ اس سے نہلے وہ اور کوئی سوال کرئی وہ‬
‫کالس سے ناہر جال گ یا۔ اسے ای یا کردار نہت عزپز ب ھا‪ ،‬اور اس کا لج میں اس پر ختنی ئظریں ہوئی ب ھیں وہ‬
‫اسے اسکت یڈالپز کرنے میں دپر نہیں لگاپیں۔‬
‫اس کے جانے کے ناتچ دس م یٹ ئعد اےڈی آنا ب ھا۔‬
‫ئم اس سے کچھ زنادہ ہی نہیں نات کر رہی ہو؟ اور اب اس سے کالس میں ب ھی اک یلے ملیے لگی ہو۔‬
‫واٹ! آر نو م یڈ۔ انلس کو اس کے سک پر خ ھ نکا لگا ب ھا۔‬
‫نو ب ھر کالس میں اک یلے وہ ک یا تمہاری نوجا کرنے آنا ب ھا۔‬

‫‪75‬‬
‫دنکھو اےڈی۔ ہی از آور ییحر۔ اور وہ ا خھے ییحر ہیں۔ اور جس پرپت یگ کے لیے وہ آنے ہیں اس کا انک‬
‫انک تیرنڈ ہمارے لیے نہت ام توری یٹ ہے۔ نہ نات ئم ب ھی جا یے ہو۔ سو نال وجہ ان سے ییگے نہ لو اور‬
‫س‬
‫نہ مچھ پر ڈاؤٹ کرو۔ مچ ھے؟‬
‫ئم اس سے نات نہیں کروگی یس۔ ہم ل یکحر اپت یڈ کریں گے۔ مگر ئم اس سے کوئی سوال نہیں‬
‫نوخ ھوگی۔ اور نہ اس اسایٹم یٹ میں اس کی ہ یلپ لوگی۔ اوکے۔‬
‫اسے وارن کر کے وہ ین فن کرنا کالس سے ناہر جال گ یا۔‬
‫اس کو ک یا ہوا؟ ای یا ہاپٹیر ک توں ہو رہا ہے۔ تیرو مای یڈ نو نہیں ہے نہ۔ ب ھر ک یا رپزن ہے سڈنلی اییا‬
‫نوزیشتو ہونے کا۔ اس کا انداز اسے الچ ھن میں ڈال رہا ب ھا۔ مگر خو ب ھی ب ھا وہ ا یے اور اس کے رنلیسن‬
‫میں ع یدال یاری کی وجہ سے کوئی کلیش ی یدا نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔‬

‫زپردشنی خود کو سمچ ھا کر وہ اینی فری یڈز کے سابھ اتچوانے کرنے کی کوسش کر رہی ب ھی۔ جاروں‬
‫ب ھا گیے دوڑنے انک دوسرے پر پرف ب ھت یک رہی ب ھیں۔‬
‫ب ھت یک گاڈ ئم وایس ا یے موڈ میں آ گنی۔ ورنہ سارق کے جانے کے ئعد نو ا یسے اپ سیٹ ہوئی‬
‫ب ھیں خیسے ہمیشہ کے لیے الوداع کہا ہو۔‬
‫شٹ اپ سوئی! ایسی نکواس ب ھر نہیں کرنا۔ اوکے! انک پڑا سا پرف کا گولہ سوئی کے ب ھت یک کر‬
‫مارا۔‬
‫اوکے م یڈم! سوئی نے ب ھی پڑا سا گوال ی یانا جسے دنکھ کر وہ تیزی سے اس سے دور ہو کر ب ھا گیے لگی‬
‫ب ھی۔‬
‫‪76‬‬
‫کہاں نک ب ھاگوگی‪ ،‬ندلہ نو میں ئم سے لے کر رہوں گی‪ ،‬ا یے مونے گولے کا۔‬
‫ہا ہا ہا مار کر دک ھاؤ ب ھر۔ اوتجی ییجی نہاڑنوں پر وہ ستٹ ھل ستٹ ھل کر ب ھاگ رہی ب ھی چب اجانک اس کا‬
‫تیر بھسلیے کی وجہ سے وہ ییجے کی طرف گرئی جلی گنی ب ھی۔ اس کے سابھ سابھ ان پت توں کی خیخ ب ھی‬
‫دور نک گوتجی ب ھی۔‬
‫زندی کی نانوں کی وجہ سے وہ غصہ میں ان لوگوں کے ناس سے آ چکا ب ھا۔ وہ لوگ وایس ہونل جلے‬
‫گیے بھے۔ ان کو معلوم ب ھا غصہ ب ھیڈا ہونے ہی وہ انک ڈپڑھ گ ھتیے میں وایس آ جانے گا۔‬
‫وہ سکون سے اس پرق یلی نہاڑی پر پتٹ ھا وہیں کا چصہ معلوم ہو رہا ب ھا۔ وہاں پتٹ ھے اسے آدھا گ ھیتہ ہو‬
‫چکا ب ھا‪ ،‬پرق یلی سرد ہواپیں اس کا غصہ ب ھی ب ھیڈا کر جکی ب ھیں‪ ،‬وہ وایسی کے لیے اب ھا ہی ب ھا چب کوئی‬
‫لڑک ھیا ہوا اس کی کمر سے آ لگا ب ھا۔‬
‫گرنے والے نے اسے ساند کوئی شہارا سمچھ کر پری طرح جکڑ ل یا ب ھا۔‬
‫واٹ دا ہ یل! اس نے دھکا دے کر اس وخود کو خود سے دور ک یا‪ ،‬اور اس کی طرف نلٹ کر دنک ھا خو‬
‫ً‬
‫اس کے دھکا د ییے کی وجہ سے پرف میں کر چکا ب ھا‪ ،‬جہرہ فری یا پرف میں دھیس چکا ب ھا۔‬
‫ہو دا ہ یل نو آر؟! اس نے گرے ہونے وخود کو ش یدھا کر کے اس کا جہرہ دنک ھیے کی کوسش کی۔ مگر‬
‫کسی لڑکی کو دنکھ کر وہ چیران ہوا ب ھا۔ اسے ساند سمچھ آ گنی ب ھی کہ وہ اوپر سے گرئی ہوئی آئی ہے۔‬
‫کون ہو ئم؟ اس کے ب ھیڈ سے شف ید پڑنے جہرے اور تمشکل کھلنی آنکھوں کو دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫اے کون ہو ئم ی یاؤ‪ ،‬تمہاری قٹملی کہاں ہے؟ اب آواز سرد ب ھی۔ آس ناس کوئی نہیں ب ھا خو اس‬
‫لڑکی کی مدد کرنا۔ اور وہ جا ہیے کے ناوخود اسے نےنار و مددگار خ ھوڑ کر نہیں جا نا رہا ب ھا۔‬

‫‪77‬‬
‫ب ھیک ہے پڑی رہو نہیں۔ نول کر وہ نلیا چب اس نے ہابھ پڑھا کر اس کا تیر نکڑنے کی کوسش‬
‫کی۔ وہ وایس نلٹ کر اس کے فریب پتٹھ گ یا۔‬
‫مم۔میں کک۔کا لج۔نک۔نک یک۔ خود کو گھشیٹ کر وہ اس کے فریب ہوئی۔‬
‫یپ۔نلیز۔ہی۔ہ یلپ۔م۔می۔ اس کی طرف ہابھ پڑھا کر اسے نکڑنے کی کوسش میں وہ ہوش و خرد‬
‫سے ی نگانہ ہوئی جلی گنی۔‬
‫اوہ گاڈ انک اور مصت یت۔ اس کے نےہوش وخود کو ناگواری سے دنک ھا۔‬
‫مچ ھے جانا ہے۔ وہ لوگ مچ ھے ڈھونڈ رہے ہوں گے۔ ک ھڑے ہونے کی کوسش میں وہ ب ھر گر گنی۔‬
‫رنلیکس کرو ب ھوڑا‪ ،‬ہوش میں آنے ہی ب ھا گیے کی جلدی۔‬
‫نو ک یا انک اختنی کے سابھ رہوں اس وپرانے میں؟ ی یا نہیں کس کا پت یٹ ب ھا جہاں وہ اسے لے کر‬
‫آنا ب ھا۔ اور اب وہ وہاں خود کو اس اختنی کے ناس دنکھ چیران ہو رہی ب ھی۔ اور ساند کچھ ایس یک تور ب ھی۔‬
‫اس کے ناپرات میں خ ھنی ایسک تورئی ضرار لعاری کو ی یا گنی ب ھی۔‬
‫ک ھا نہیں جاؤں گا تمہیں۔ اور اس سے نہلے میرے رخم و کرم پر ہی ب ھیں ئم۔ تمہیں ہوش میں ب ھی‬
‫میں ہی النا ہوں۔ اور وہاں سے نہاں نک ب ھی میں ہی ا یے ان نانواں نازوؤں میں اب ھا کر النا ہوں۔ اور‬
‫اب ا یسے ندک رہی ہو خیسے اخ ھوت ہوں میں۔‬
‫ہوش میں کیسے النے ئم؟ نائی نو نہیں ہے میرے جہرے پر۔ اس کے نوخ ھیے پر پریس نے غور سے‬
‫اسے دنک ھا۔ شف ید ک نف توژ جہرہ ای نہائی جاذب ئظر ب ھا۔ ی ید ہوئی آنکھوں کو انکدم سے نورا ک ھول د ییا‪ ،‬نالوں کا اڑ‬
‫اڑ کر جہرے پر آنا۔ م یالی کی وادنوں کی طرح انک دلکش ئظارہ ب ھا۔‬
‫ی یا یے کیسے ہوش میں النے آپ مچ ھے؟ اس نے اب کے ذرا غصے سے نوخ ھا۔‬
‫‪78‬‬
‫خونا ش یگ ھا کر۔ اس کے ب ھڑ کیے پر اس نے اطم یان سے خواب دنا۔ ئظریں اب ھی ب ھی اس کے جہرے‬
‫پر خمی ب ھیں۔‬
‫اس کے خواب پر اس کی آنک ھوں کے سابھ متہ ب ھی نورا کھل گ یا ب ھا۔‬
‫آپ نے مچ ھے خونا ش یگ ھانا۔ ہاؤ ڈتیر نو؟ آپ ناگل ایسان ہیں۔ ہللا کرے آپ ب ھی نےہوش ہوں اور‬
‫کوئی آپ کے متہ‪ ،‬ناک‪ ،‬کان شب میں گوپر ڈال دے۔ مچ ھے ئعنی نوپرا شیرازی کو خونا ش یگ ھانا آپ نے۔‬
‫کچھ زنادی ہی صدمہ لگا ب ھا اسے۔ اس لیے نال ئکان اسے ند دعا د ییے لگی۔‬
‫ہا ہا ہا ہا‪ ،‬ئم شچ میں نےوقوف ہو۔ اس کی ند دعا پر اس کی ہیسی نے ساچتہ ب ھی۔ جس پر وہ اسے قہر‬
‫پرسائی ئظروں سے دنکھ رہی ب ھی۔‬
‫نہیں ش یگ ھانا ب ھا نار‪ ،‬ناگل لڑکی غقل سے ی یدال ہو ئم خو اس نات پر ئقین کر ل یا؟ اس کا رونے کا‬
‫موڈ دنکھ کر اس نے شچ ی یانا۔‬
‫نہیں! میں نےوقوف نہیں ہوں۔ میں نہت اپت یلج یٹ ہوں۔ اور آپ مچھ سے مذاق نہیں کر سکیے۔‬
‫س‬
‫مچ ھے۔‬
‫ری یلی؟ پریس اس کے جہرے کے ا نار خڑھاؤ کو گہرائی سے دنکھ رہا ب ھا۔ اور اس کی تحث پر محفوظ‬
‫ب ھی۔ خت یا وہ اس کے نکرانے سے نےزار ب ھا اب ای یا ہی اس کی کمتنی اتچوانے کر رہا ب ھا۔‬
‫نہ ن‬
‫ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں آپ؟۔ کٹھی لڑکی یں د ھی ک یا؟ اس کا ل د ھیا اسے اخ ھا یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ل‬‫س‬ ‫م‬ ‫ک‬

‫لگا۔ عج یب پیش ب ھی خو اس کے جہرے کو ی یا رہی ب ھی۔‬


‫لڑک توں کے سوا ہی کچھ نہیں دنک ھا۔ پڑپڑا کر اس کے جہرے سے ئظریں ب ھیریں جہاں اب ناگواری‬
‫صاف ئظر آ رہی ب ھی۔ اور اس کا دنک ھیا کسی لڑکی کو پرا لگے نہ نو اس کی ایسلٹ ب ھی۔‬
‫‪79‬‬
‫مچ ھے ای یا قون دتجیے‪ ،‬شب پریسان ہو رہے ہوں گے‪ ،‬میں ائقارم کر دوں پریس یل کو اور میری فری یڈز کو۔‬
‫چب پریسائی سابھ ہی ہو نو کوئی پریسان ہونا پت یا نو نہیں۔ وہ لوگ نو سکر م یا رہے ہوں گے کہ پریسائی‬
‫کچھ وقت کے لیے ہی شہی دور نو ہوئی۔ اس کے ہابھ نہ قون رک ھیے ہونے ب ھر مذاق ک یا۔‬
‫شٹ اپ! آپ کا مچھ سے ایسا کوئی رشتہ نہیں کہ ا یسے مذاق کریں آپ مچھ سے۔ میں ضرف اینی‬
‫قٹملی نا خو میرے نہت فرینی لوگ ہیں انہیں سے کرئی ہوں اور انہیں لوگوں کو ب ھی مچھ سے مذاق کی‬
‫اجازت ہے۔ اخ یت توں کو نہ اجازت نلکل نہیں۔ سو کٹیرول نور ش یلف! قون تمیر ڈانل کرنے ہونے اسے‬
‫ب ھی ل یاڑا۔‬
‫دس ی یدرہ م یٹ نک وہ اس کے قون میں پزی رہی۔ پریس اسے اینی ییحرز اور فری یڈز کو ک توے کرنے‬
‫دنکھ رہا ب ھا۔ کٹھی پریسان ہونے کٹھی انکدم مسکرانے دنکھ کر خود ب ھی وہی غمل دہرا رہا ب ھا۔ عج یب‬
‫ک‬
‫دھوپ خ ھاؤں کا سا م نظر ب ھا خو مسلسل اس کی نوجہ ھتیچ رہا ب ھا۔ انک اختنی سے اس کا روڈ پرناؤ اسے‬
‫نہت اپرنکٹ کر رہا ب ھا۔‬
‫ب ھت یک نو۔ نہیں آ رہے ہیں کچھ لوگ مچ ھے لتیے۔ قون وایس کرنے ہونے اس نے قارم یلنی ی ٹ ھائی۔‬
‫مسکرا کر ب ھی ب ھت یک نو کہا جا سک یا ہے۔ ئم کیا ہر وقت اینی ہی سڑی ہوئی رہ نی ہو؟‬
‫دنک ھیے آپ نے میری جان تجائی‪ ،‬میری نہت مدد کی‪ ،‬اس کے نہت سارا ب ھت یک نو۔ مگر میں آپ کو‬
‫خود سے فری ہونے کی پرمیسن نہیں دے سکنی۔ سو نلیز۔ اس کے اجسان کو سو خیے ہونے اب ذرا لہچہ‬
‫ب ھوڑا پرم رک ھا۔‬
‫اوکے ل یڈی! اس کی نات مان کر اس نے ئظریں اشی پر رک ھیں جن سے وہ نےخین ہو کر نہلو ندل‬
‫رہی ب ھی‪ ،‬مگر وہ اس شب سے اتجان ی یا اس کے جہرے کے انک انک ئقش کو چفظ کر رہا ب ھا۔‬
‫‪80‬‬
‫کچھ ہی دپر گزری ب ھی چب اس کی فری یڈز اور دو لڑکے اسے لت یے آنے بھے۔‬
‫مچ ھے نو لگا ب ھا ئم ہللا کو ی یاری ہو گنی ہو۔ سابھ آنے لڑکے نے اسے شہی سالمت دنکھ کر مصتوعی‬
‫افسوس ک یا۔‬
‫وپری قنی! مذاق کرنے والے لڑکے کو متہ ی یا کر خڑانا۔ اور اب ان شب میں اخ ھی جاضی نوک‬
‫خ ھونک ہو رہی ب ھی۔ پریس کو اس لڑکے سے اس کی فری یک پیس انک آنکھ نہیں ب ھائی۔‬
‫وہ چب چب ان لڑکوں سے فری یک ہو کر نات کر رہی ب ھی یب یب وہ اس سے اینی ئظریں ب ھیر رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫ب ھت یک نو سر! ہماری ی توقوف مگر نہت اخ ھی دوشت کو تجانے کے لیے۔ اشی لڑکے نے ہابھ مال کر‬
‫اس کا سکرنہ ادا ک یا۔‬
‫وہ لوگ اسے لیے وایس جا رہے بھے۔‬
‫اور وہ اس اتجان لڑکی کو ئظروں سے اوخ ھل ہونے نک دنک ھیا رہا۔‬

‫ع یدال یاری لوگوں سے ب ھرے آڈ یتورئم میں داجل ہوا‪ ،‬مگر وہاں کی رنگتنی دنکھ کر اسے ا یے وہاں آنے‬
‫پر افسوس ہوا۔ مسلمانوں اور عیروں میں کوئی ئفرنق ہی ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔ نےخ یائی کی جد ب ھی اور‬
‫ئ‬
‫افسوس نو نہ ب ھا کہ نہ اس علٹم کی نوہین ب ھی خو وہ کر رہے بھے۔‬
‫لڑکے لڑک یاں ونڈنو ی یا رہے بھے خ نہیں نوی توب پر اپ لوڈ کرنے کی نات ب ھی کر رہے بھے۔‬

‫‪81‬‬
‫ً‬
‫عج یب واہ یات کم یٹ پر اس نے استیج کی طرف دنک ھا‪ ،‬جہاں رنگ و نو کا ش یالب آنا ہوا ب ھا۔ ئفری یا خھ‬
‫سات خوڑے ک یل ڈایس کر رہے بھے۔ افسوس کی نات ب ھی دو پین اسا نذہ ب ھی اس میں سامل بھے۔‬
‫اور ان شب میں جس ک یل کو دنکھ کر لوگ نہت زنادہ لطف اندوز ہو رہے بھے وہ اےڈی اور‬
‫انلس کا ب ھا۔ لڑکے انلس کے لیے آہیں ب ھر رہے بھے خو ویسیرن ڈریس میں اینی تمام خوئصورئی کے سابھ‬
‫ب ھرک رہی ب ھی۔‬
‫وہ کچھ لوگوں کو کوئی کام دے کر پریس یل کے آفس میں آنا۔‬
‫***************‬
‫ک یا نات ہے ع یدال یاری؟‬
‫سر ک یا مسلمان ہو کر ونلت یاین ڈے م یانے کی پرمیسن د ییا گ یاہ اور اسالم کے جالف نات نہیں‬
‫ہے؟ میں جای یا ہوں نہاں تمام مذاہب کے لوگ پڑ ھیے ہیں‪ ،‬ان شب نے آپ کو قورس ک یا ب ھا کہ‬
‫انہیں کا لج کے آڈ یتورئم میں ش یلٹیریسن کرنے دنا جانے۔ مگر سر "گ یاہ کی اجازت د ییا گ یاہ کرنے سے‬
‫ب ھی پڑا گ یاہ ہے"۔‬
‫آپ نے مچ ھے وہاں کا ماخول دنک ھیے کے لیے ب ھیجا جہاں نہ ئفرنق مشکل ہے کہ کون مسلمان ہے اور‬
‫کون عیر مسلم۔‬
‫ہم ب ھی مج تور ہونے ہیں ع یدال یاری۔ آج کی یسل کی نےراہ روی نے آج جاکموں کو ب ھی نے یس کر‬
‫دنا۔ ہم نہاں استوڈیٹ کی پرش یل الئف کو کٹیرول نہیں کر سکیے۔ اگر کر سکیے نو اب نک نہاں سے نہ‬
‫جانے کتیے استوڈیٹ کو ناہر ب ھیکوا جکے ہونے‪ ،‬جاص کر انہیں خنہوں نے اسالم کی جدود کو نوڑا‪ ،‬اور‬
‫نہاں کا ماخول گ یدہ کر دنا۔‬
‫‪82‬‬
‫"عیروں کی ک یا شکایت کریں ع یدال یاری نہاں نو ا یے ہی عدار ہیں"‬
‫ان کا اسارہ کس طرف ب ھا وہ نہت ا خھے سے جان گ یا ب ھا۔‬
‫م‬
‫جای یا ہوں سر۔ مگر مچ ھے اس نات پر ب ھی ئقین ہے کہ "اگر تیچم یٹ شہی ہو اور اسے ا یے استوڈیٹ کی‬
‫ئ ً‬
‫قکر ہو ان کی نے راہ روی کا غم ہو نو قت یا ندالؤ آنےگا"۔‬
‫م‬
‫مگر نہاں نو تیچم یٹ ہی سونے ہونے ہیں۔ اسکول کالچوں میں مورل اش یڈپز کا ب ھی جاص دھ یان د ییا‬
‫جا ہیے۔ اکیر والدین اس سے نانلد ہیں۔ اس کی قکر پر پریس یل صاچب اسے غور سے دنکھ رہے بھے۔‬
‫ا یسے ک یا دنکھ رہے ہیں سر؟ انہیں خود کو ئغور دنک ھیے ناکر نوخ ھا۔‬
‫کاش ملک کا ئظام ئم خیسے لوگوں کے ہاب ھوں میں ہو ع یدال یاری‪ ،‬مچ ھے فحر ہونا ہے کہ ئم میرے‬
‫استوڈیٹ رہے ہو۔ ئم نہت آگے جاؤگے ع یدال یاری۔ میں جای یا ہوں نہاں کے تمام ییحرز تمہاری پرست یلنی‬
‫اور تمہارے رولز سے خ یلس ہیں‪ ،‬مگر مچ ھے ئقین ہے ئم انک مہت یے میں نہاں دو ہزار میں سے دو سو کی‬
‫سوچ ضرور ندل کر جاؤگے۔‬
‫میری دعا ہے ہللا آپ کا ئقین قائم ر کھے سر‪ ،‬اس قانل نو میں ب ھی نہیں ہوں۔ وہ لوگ نہت شی‬
‫ناپیں کر رہے بھے چب کچھ لڑکے پرمیسن لے کر اندر آنے۔‬
‫سر نہ تمام مونانلز۔ نہ لوگ ونڈنو اخ ھی ی یت سے نلکل نہیں ی یا رہے بھے۔ ہم آپ کے کہیے کے‬
‫مظانق نہ دس مونانل النے ہیں اور وہ نواپز کہہ رہے ہیں کہ وہ لوگ اس کے جالف انکسن لیں گے۔‬
‫اوکے‪ ،‬نہت نہت سکرنہ آپ لوگوں کے ئعاون کا آگے میں ستٹ ھال لوں گا۔ ان کے ہابھ سے قون‬
‫لے کر خ یک کیے اور انہیں ناہر جانے کی اجازت دی۔‬

‫‪83‬‬
‫انک گ ھتیے کے اندر اندر اس نے ان استوڈیٹ اور ان کے و الدین سے نات کر کے تمام معاملہ ان‬
‫کے سا میے رک ھا جس پر ان لوگوں نے معافی مانگی اور ا یے تچوں کے لیے اشیرکٹ ہونے کا وعدہ ک یا۔‬
‫آڈ یتورئم ب ھی اس نے جلدی ی ید کروا دنا ب ھا اسے وہاں کے ماخول سے چظرے کی نو آ رہی ب ھی۔‬
‫وہ اینی گاڑی ئکال رہا ب ھا چب اسے کسی کے کرا ہیے کی آواز آئی۔ وہ نےآواز قدم اب ھا نا آواز کی سمت‬
‫گ یا خو انک گاڑی سے آ رہی ب ھی۔‬
‫پرایشٹیریٹ گالس سے اندر کا م نظر صاف ئظر آ رہا ب ھا۔ جہاں م یڈ ئکل کے الشٹ اتیر کا لڑکا انک لڑکی‬
‫کے سابھ زپردشنی کرنے کی کوسش کر رہا ب ھا۔ اور لڑکی کو دنکھ ع یدال یاری ساکڈ ہوا ب ھا۔‬
‫اس نے گاڑی کا دروازہ ک ھول کر اس میں پتٹ ھے تمونے کو کالر سے نکڑ کر ناہر ئکاال۔‬
‫ک یا ہے نہ؟ انک ڈاکیر پتیے کے ناوخود لٹیرے ین رہے ہو؟ نے در نے کنی ب ھیڑ اس لڑکے کے‬
‫جہرے پر مارے بھے۔‬
‫آپ کو ک یا پرانلم ہے؟ چب اس کے ئی ائف نے اس کی انک رات کی قٹمت مچھ سے لی ہے نو۔‬
‫اےڈی کی پراپرئی ہے نہ۔ اس کہ مرضی وہ کسی کو ب ھی دے۔ آپ کون ہونے ہیں ہمیں اس سے‬
‫رو کیے والے؟۔‬
‫ب ھیڑ ک ھا کر وہ لڑکا نلکل ہی آنے سے ناہر ہو گیا ب ھا۔‬
‫غورت نو کسی کے ناپ کی ب ھی پراپرئی نہیں ہوئی‪ ،‬اگر ایسا ہے نو تمہاری ماں نہن ب ھی پراپرئی ہوئی‪،‬‬
‫کرواؤ ان کا ب ھی اسنعمال۔ زنان کے سابھ ہابھ ب ھی اس لڑکے کی نواصع کر رہے بھے۔‬
‫اس کی نات پر اس لڑکے نے ع یدال یاری کا ہابھ روک کر اسے مکا مارنا جاہا جسے اس نے ییچ میں ہی‬
‫روک کر اس کا ہابھ مروڑ دنا۔ ش یانے میں اس لڑکے کی خیخ دور نک گوتجی ب ھی۔‬
‫‪84‬‬
‫اس لڑکی کی مرضی نہیں ہے‪ ،‬ئم زپردشنی کر رہے ہو اس کے سابھ۔ ک توں ب ھول جانے ہو ئم لوگ‬
‫"تمہارے ا یے گ ھر میں ب ھی ماں‪ ،‬نہن‪ ،‬ی توی‪ ،‬پتنی ہوئی ہیں" ک توں ا یے گ ھروں کے دروازے زنا کے‬
‫لیے ک ھول د ییے ہو ئم لوگ؟‬
‫نہ لڑکی کرشچن ہے‪ ،‬اور ئم مسلمان‪ ،‬اےڈی کے سوا اس کا کسی سے ئعلق نہیں کرشچن ہو کر ب ھی‬
‫اور ئم مسلمان ہو کر ب ھی ا یے گ ھت یا ہو نلکل اےڈی خیسے‪ ،‬آگے زندگی میں جاکر خو ب ھگ یان اس کا‬
‫ب ھگ توگے ئم لوگ اینی آنکھوں سے دنکھ لت یا۔ غورنوں کا سودہ کروگے ئم کمت توں۔ اس کا غصہ کم نہیں‬
‫ہو رہا ب ھا۔‬
‫آج کافر ئم خیسے ک توں کی وجہ سے مسلمانوں کو دہس یگرد اور لٹیرے کہیے لگے‪ ،‬ئم خیسے ک توں کی وجہ‬
‫سے آج مسلمان غورنوں کی عزت سر عام نار نار کی جا رہی ہے۔ وہ اسے نہت پری طرح مار رہا ب ھا۔‬
‫معاف کر دتجیے سر‪ ،‬ادھموا ہو کر وہ لڑکا ع یدال یاری ناری کے تیروں میں پڑا گڑگڑا رہا ب ھا۔ جسے اس نے‬
‫انک ب ھوکر مار کر دور اخ ھال دنا۔‬
‫انلس ناہر آؤ! گاڑی کے دروازے میں خ ھک کر اس نے انلس کو دو پین آوازیں دیں‪ ،‬اسے یس‬
‫سے مس نہ ہونے دنکھ کر اس نے ای یا قون اس کا سر ہالنا‪ ،‬زور سے ہالنے پر وہ لڑھک کر دروازے‬
‫سے جا لگی۔‬
‫نا ہللا! نہ نو نےہوش ہے‪ ،‬اب ک یا کروں؟ اسے نےہوش اس طرح خ ھوڑ کر ب ھی نہیں جا سکیا ب ھا۔‬
‫نا ہللا نو جای یا ہے میری ی یت کی ناکیزگی۔ اور میں تچھ سے اس پر اسنقامت مانگ یا ہوں۔ دعا کرکے اس‬
‫نے ای یا کوٹ ا نار کر اس کے اوپر ڈال کر اسے خ ھیانا اور زور سے اس کی ناک دنا کر اس کا جہرہ نائی‬
‫سے پر کر دنا۔‬
‫‪85‬‬
‫وہ ہڑپڑا کر اب ھی اور گاڑی سے ناہر آئی۔ اس کے قدم لڑک ھڑا رہے بھے۔ اور آنک ھوں کی سرجی اسے‬
‫یسے میں طاہر کر رہی ب ھی۔‬
‫ئم نے سراب ئی ہے؟ اس کے متہ سے آئی ندنو پر وہ اس سے کنی قدم دور ہوا۔‬
‫ب ھوڑی شی‪ ،‬ائگلی اور انگو بھے سے آدھے اتچ کا اسارہ ک یا۔‬
‫مچ ھے افسوس ہو رہا ہے‪ ،‬نہت زنادہ افسوس‪ ،‬اور ئم سے اس وقت کراہت محسوس کر رہا ہوں۔ ایسی‬
‫لڑکی کی عزت تجائی جس کے ناس عزت موخود ہے ہی نہیں۔ خو خود اینی عزت کو ی یلک پراپرئی ی یانے پر‬
‫لگی ہوئی ہے اور ئم خیسی ہی نہ جانے کتنی نے غقل لڑک یاں ایسا کر رہی ہیں۔‬
‫س‬
‫میرے ناس عزت ہے۔ اےڈی کے سوا کوئی ب ھی انلس فرنانڈپز کو تچ ب ھی نہیں کر سک یا‪ ،‬مچ ھے‬
‫آپ۔ ہم جلدی سادی کرنے والے ہیں‪ ،‬اس لیے ہمارا رنلسن ہے۔ نائم ناس نہیں کر رہے ہم۔ اور‬
‫مسلم ہے وہ‪ ،‬مسلم کسی کو پرناد کرنے کے لیے نوز نہیں کرنے۔ نو نو وپری ونل۔ وہ یسے میں دھت‬
‫خود کو اور اےڈی کو ڈی ق یڈ کر رہی ب ھی۔ اسے مسلمان مردوں پر ب ھروسہ ب ھا۔‬
‫نہ نکڑو اور جلو ا یے روم نک۔ اس کی نات پر اسے ہیسی آئی ب ھی‪ ،‬جس میں غم کی آمیزش کچھ زنادہ‬
‫ہی ب ھی۔ جس مسلمان کو وہ یسے میں ب ھی ڈی ق یڈ کر رہی ب ھی اگر اس ک چف نفت جان لتنی نو ک یا‬
‫کرئی؟‬
‫وہ اسے انک وھ یلر کے شہارے اس کے روم نک خ ھوڑ کر آنا۔ وہ ش یدھا ی یڈ پر گر کر نےسدھ ہو‬
‫گنی۔ ناہر آکر اس نے اس کے روم کا درازہ ی ید ک یا خو آنومت یک الک ہو گ یا۔‬
‫اس کا رخ اےڈی کے روم کی طرف ب ھا۔ جہرہ ای نہا سے زنادہ شیجیدہ اور شحت ہو رہا ب ھا۔‬

‫‪86‬‬
‫دو گ ھت توں سے وہ ا یے گروپ کے سابھ م یالی کے مال روڈ پر گ ھوم رہی ب ھی۔ کنی چیزیں وہ خرند ب ھی‬
‫جکی ب ھی۔‬
‫کب سے اسے لگ رہا ب ھا خیسے کوئی اس پر ئظر ر کھے ہونے ہے۔ عج یب شی پیش اسے خود پر محسوس‬
‫ہو رہی ب ھی۔ اس کا ذکر ا شیے اینی فری یڈز سے ب ھی ک یا۔ ادھر ادھر دنک ھیے پر کوئی ب ھی ایسا نہیں ئظر خو‬
‫مسلسل اسے دنکھ رہا ہو۔‬
‫وپرا وہ سا میے دنکھو ک نقے میں! سوئی کی تیز آواز پر اس نے مڑ کر اس طرف دنک ھا۔‬
‫ک یا دنکھوں وہاں؟ اس نے نےزاری سے نوخ ھا۔‬
‫نہ وہی لڑکا ہے جس نے کل تمہیں تجانا۔ اس نے غور سے دنک ھا نو خو کافی کا پڑا سا مگ متہ سے‬
‫لگانے اسے دنکھ رہا ب ھا۔ جہرے پر ایسا کوئی جاص ناپر نہیں ب ھا مگر ئگاہیں عج یب شی ب ھیں۔ اسے اس‬
‫کے دنک ھیے سے خوف سا محسوس ہوا۔‬
‫جلو وایس۔ زپردشنی وہ شب کو وہاں سے جلیے کے لیے راضی کر جکی ب ھی۔ ان شب کے ییچ گھس کر‬
‫جلیے ہونے اس نے ساند اس کی ئظروں کی پیش سے خود کو محفوظ ک یا۔ جلد ہی وہ اس کی ئظروں سے‬
‫نہت دور جلی گنی ب ھی مگر نہ اس کی جام خ یالی ب ھی۔‬
‫********************‬
‫اس کے دوشت کل سام کو ہی جا جکے بھے۔ وہ انہیں ضروری کام کا کہہ کر دو دن ئعد آنے کا‬
‫کہہ کر رک گ یا ب ھا۔ جا ہیے کے ناوخود ب ھی وہ ان لوگوں کو نوپرہ شیرازی کے نارے میں نہیں ی یا نانا ب ھا۔‬

‫‪87‬‬
‫جہاں جہاں وہ جا رہی ب ھی وہ ب ھی اس کے ییچھے ہی ب ھا۔ کل چب وہ گنی ب ھی اس کے ناس سے‬
‫ً‬
‫یب سے اسے سکون نہیں مل رہا ب ھا۔ مج تورا سونے کے لیے اسے نہت زنادہ سراب کی ئی اس کے ئعد‬
‫ب ھی سونے کے لیے اسے نوپرہ شیرازی کے ئصور کی ضرورت پڑی ب ھی۔‬
‫صیح ہونے ہی وہ اس کی شہ یل توں کے تمیر پریس کر کے ان کے ییچ ھے آنا ب ھا اور چب سے اب نک‬
‫وہی کر رہا ب ھا۔‬
‫چب چب وہ اسے دنکھ رہا ب ھا یب یب اسے اس کی طلب ہو رہی ب ھی۔ اسے ہر جال میں نوپرہ‬
‫شیرازی جا ہیے ب ھی۔‬
‫خود کو مچھ سے نہیں تجا سکنی ئم اب نوپرہ شیرازی۔ میری ئظریں تمہیں پری لگ رہی ہیں مگر خو‬
‫ساری دی یا تمہارے طاہر ہونے جسن سے ق نض ناب ہو رہی ہے وہ تمہیں پرا نہیں لگ رہا۔ میں ئم سے‬
‫اس کا جساب لوں گا۔ لوگوں کا اسے یس یدندہ ئظروں سے دنک ھیا خ یلس کر رہا ب ھا۔‬
‫جہرے کو ہڈ سے کور کر کے وہ ب ھر سے اس کے ییچ ھے ییچ ھے ب ھا‪ ،‬مگر اس نار ئگاہوں کو پرم رک ھا ب ھا ناکہ‬
‫وہ ڈشیرب نہ ہو۔‬
‫ً‬
‫کنی دش یکوں کے ئعد ب ھی اےڈی نے دروازہ نہیں ک ھوال نو مج تورا اسے انکسیرا کی لے کر اس کے روم‬
‫کا دروازہ ک ھول یا پڑا۔‬
‫دروازہ ک ھول کر چب وہ اندر آنا نو اسے ناد آنا ک توں سرئغت میں دش یک کو اینی ونل تو دی گنی ہے۔‬
‫انک م یٹ کے اندر اندر اس روم سے جاؤ لڑکی اور اس کے ئعد کٹھی نہاں ئظر نہیں آنا۔ جہرہ دوسری‬
‫طرف موڑ کر اس نے اےڈی کے سابھ موخود لڑکی کو ای نہائی سرد آواز میں جانے کے لیے کہا خو خود کی‬
‫جالت پر سرم یدہ ہوئی دو پین م یٹ میں روم سے ہی نہیں ساند کا لج سے ب ھی ب ھاگ گنی ب ھی۔‬
‫‪88‬‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے روم میں ی یا میری اجازت کے گھسیے کی وہ ب ھی اکیسیرا کی سے ک ھول‬
‫کر۔ ہ توی انکسن لوں گا میں تمہارے جالف۔ اےڈی کیڑے نہن کر اس کے سا میے آ کر عرا کر نوال۔‬
‫اس کے جہرے پر کہیں سے ب ھی ا یے ا یے ندپرین قعل کی سرم یدگی ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔‬
‫نو ئم ناز نہیں آؤگے؟ اب تمہیں وہی سزا ملےگی خو ا یسے ک توں کو ملنی ہے۔ اس نے اےڈی کے‬
‫ہٹ دھرم رونہ کو دنکھ کر اس پر خیسے افسوس ک یا۔‬
‫میرے معامالت سے دور رہو ع یدال یاری۔ وہ زمانہ دور ہوا چب میں تمہارے آگے مج تور ب ھا۔‬
‫میرا ئم سے کوئی سروکار نہیں ہے عادل جان۔ ئم میرے لیے انہیں لوگوں خیسے ہو خو ای نی مردانگی کو‬
‫خیے سے ب ھی گرے ہونے دام میں وہ ب ھی قفیروں کو ییچ رہے ہیں۔‬
‫نکواس ی ید کرو اور ی یاؤ! ئم نہاں ک توں آنے ہو؟‬
‫تمہارا خون ای یا گ یدہ ہو گ یا کہ جس لڑکی کو سادی کا خ ھایسا دے کر اس سے ک ھیل رہے ہو آج اس‬
‫کا ب ھی سودہ کر دنا محض دوسری لڑکی کے سابھ وقت گزارنے کے لیے پیسوں کی جاطر۔ واقعی نایت کر‬
‫دنا ئم نے انک گ ید کا کیڑا ہی ہو ئم۔‬
‫نو تمہیں ک یا ئکل نف ہے‪ ،‬سادی نو مچ ھے ہی کرئی ہے اس سے نو کسی کو ب ھی دوں‪ ،‬تمہیں ک توں مروڑ‬
‫ابھ رہے ہیں؟۔‬
‫کہیں ئم ب ھی نو اس کے ال لچ میں نہیں ہو‪ ،‬اس خیسی ق یامت لڑکی کسی کا ب ھی اتمان ڈگمگا سکنی ہے۔‬
‫اوہ! اشی لیے ئم اس سے پرمی سے نات کر رہے ہو۔ اخ ھا جلو ک یا ناد کروگے ئم ب ھی۔ لے جاؤ چب نک‬
‫جاہو اسنعمال کرو مگر قٹمت متہ مانگی لوں گا۔ کمتیے ین کی جد ب ھی۔‬

‫‪89‬‬
‫خ ھونا اور لوگوں کا ب ھوکا ہوا ئم ہی ک ھانے اور جا یے ہو عادل جان ورایت میں خو ملی ہے نہ عادت۔‬
‫ع یدال یاری دنک ھیا ب ھی نہیں نو ب ھر ک ھانا نو دور کی نات ہے۔‬
‫اور رہی قٹمت کی نات نو پت یا اس کے لیے ی یار ہو جاؤ۔ نہت پڑی قٹمت چکانے کا وقت آ گ یا ہے‬
‫اب۔ نہی ی یانے آنا ب ھا‪ ،‬اور ہاں جس لڑکی کو کیش کرانا جاہ رہے ہو نا وہ نہت جلد تمہارے اس ندپرین‬
‫جہرے کے ییچ ھے خ ھیے ایسائی ب ھیڑے کا روپ ب ھی دنکھ لےگی۔‬
‫مگر افسوس ہوگا ذرا ک تونکہ جس مسلمان پر اسے اندھا ئقین ہے اسے مسلمانوں سے ضرور ئفرت ہو‬
‫جانے گی۔‬
‫ک یا کرنے والے ہو ئم؟ عادل کو اس کی دھمکی میں صاف چظرے نو آ رہی ب ھی۔‬
‫جشٹ و یٹ ای یڈ واچ! عادل جان۔ اس کے سوچے ہونے جہرے کو دنکھ کر سر کو داپیں ناپیں کرنا‬
‫وہ اس کے روم سے ئکلیا جال گ یا۔‬
‫ً‬
‫اور ییچ ھے عادل اس کی دھمکی کو سوخ یا رہ گ یا‪ ،‬ئقت یا ع یدال یاری اسے نےئقاب کرنے واال ب ھا‪ ،‬اس سے‬
‫نہلے ع یدال یاری کچھ کرنا اسے ہی کوئی انکسن لت یا ب ھا۔‬
‫نوپرہ اب ھی اک یلی ک ھڑی کوئی ویسیرن ڈریس خود سے لگا کر دنکھ رہی ب ھی چب کوئی اس کے فریب آ کر‬
‫ک ھڑا ہوا۔‬
‫سوٹ کرےگا ئم پر۔ مگر نہاں اس طرح ب ھی خود سے لگا کر مت دنکھو‪ ،‬لوگ نہک رہے ہیں۔‬
‫ب ھاری مصتوط آواز پر اس نے سر گ ھما کر دنک ھا۔ اور اسے ا یے نہت فریب ک ھڑے دنکھ کر خوف کے‬
‫سابھ پرا ب ھی لگا ب ھا۔‬
‫آپ ک توں میرا ییچ ھا کر رہے ہیں؟‬
‫‪90‬‬
‫تمہارے لیے تمہارا ییچ ھا کر رہا ہوں۔ کل کی طرح ہی اس کے جہرے کو نکیے ہونے اس کا جاپزہ ل یا۔‬
‫جہاں اس کے القاظ نے اسے کچھ نے خین ک یا ب ھا۔‬
‫ک یا مظلب؟ اس نے ادھر ادھر دنکھ کر نوخ ھا‪ ،‬اس کے سابھ کے سارے لوگ عایب بھے۔‬
‫ئم جا ہیے مچ ھے۔ تمہارا وقت جا ہیے۔ مچ ھے ئم سے ای یا کل سے ک ھونا ہوا سکون جا ہیے۔‬
‫نڈر اور نے ناک وہ نہلے ہی سے ب ھا۔ نہ اسے گ ھما ب ھرا کر نات کرنے کی عادت ب ھی اور نہ ہی وہ‬
‫لوگوں کو ک نف توژ کرنا ب ھا۔ خو نات ہوئی نےدھڑک کہہ د ییا نہ سوچے ئغیر کہ ان لفظوں کا وزن کت یا ہے۔‬
‫اور مقانل ان کا وزن پرداشت کر ب ھی سک یا ہے نہ نہیں۔‬
‫مظلب؟ ک نف توژ ہونے ب ھر نوخ ھا۔‬
‫وہی خو ئم سمچھ رہی ہو۔ اس کے جہرے کے ناپرات سے وہ سمچھ گ یا ب ھا کہ وہ اس کی نات کو سمچھ‬
‫گنی ہے۔‬
‫آپ کا دماغ خراب ہے؟ ک یا سوچ کر نہ ڈمانڈ کی آپ نے۔ ا یے ہی نےسکون ہیں نو جاپیں کسی‬
‫کو بھے پر مل جانے گا آپ کو آپ کا مظلونہ سامان۔ آپ کی ئظر میں اخ ھائی نو مچ ھے کل ب ھی نہیں‬
‫دنک ھائی دی ب ھی۔ مگر آپ ا یے گ ھت یا ئکلیں گے اس کا اندازہ مچ ھے نہیں ب ھا۔ اس کی ڈمانڈ نے نوپرہ کا نارہ‬
‫ہانے کر دنا ب ھا۔‬
‫اخ ھا! نو سمچھ لو کل خو انک گ ھیتہ ئم میرے ناس رہی اس میں میں نے ای یا گ ھت یا ین ہی دک ھانا ب ھا۔‬
‫اب ب ھر سے دک ھانے کا ارادہ ہے۔ اور اس وقت وہ مظلونہ سامان ئم ہی ہو‪ ،‬مچ ھے ئم جا ہیے کسی ب ھی‬
‫قٹمت پر۔ ئم ی یاؤ اس کے ندلے میں ک یا جا ہیے۔‬
‫ک‬ ‫س‬
‫اس کی نات پر نوپرہ نے ی یا سوچے مچ ھے اسے ھتیچ کر ب ھیڑ دے مارا۔‬
‫‪91‬‬
‫ب ھیڑ کی گوتج پر ساپ میں موخود شٹھی لوگ ان دونوں کو چیرت سے دنک ھیے لگے بھے۔‬
‫آپ کی ہمت کیسے ہوئی مچھ سے نہ ڈمانڈ کرنے کی؟ اور آپ نے مچھ پر اجسان نہیں ک یا نلکہ اینی‬
‫ہوس۔۔ غم کی سدت سے اس سے نوال ب ھی نہیں گ یا۔ اسے ئقین نہیں آنا ب ھا سارق کے عالوہ بھی کوئی‬
‫اسے خ ھو سک یا ہے اور وہ ب ھی اس کی نے ہوشی میں۔ ا یسے ہوش میں النا ب ھا وہ اسے‪ ،‬سوچ کر ہی اس‬
‫کے قدم لڑک ھڑا گیے۔‬
‫اور ب ھر سے وہی ڈمانڈ۔ ک یا سمچھ کر اس نے نہ ڈمانڈ کی‪ ،‬ک یا سوچ کر اسے خرندنا جاہ رہا ہے؟ آخر‬
‫ک یا؟ آیسوؤں سے جہرہ پر ہو گ یا ب ھا۔‬
‫ئم نے پریس ئعنی ضرار لعاری پر ہابھ اب ھانا! لوگوں کی جہ م یگوی توں پروہ ہوش میں آنا خو اس کے ب ھیڑ‬
‫سے سکتہ میں جال گ یا ب ھا۔ اسے نوری زندگی میں پڑنے واال نہ نہال ب ھیڑ ب ھا۔ مگر ساند آخری نہیں۔ نہت ہی‬
‫جارجانہ ی تور لیے وہ اسے گ ھور رہا ب ھا۔‬
‫اس نے صدمہ سے خور نوپرہ کا نازو شجنی سے نکڑا اور اسے وہاں سے زپردشنی لیے اینی گاڑی نک النا۔‬
‫خ ھوڑو مچ ھے کمتیے گ ھت یا ایسان۔ وہ مسلسل خود کو خ ھڑانے کی کوسش رہی ب ھی۔ مگر اس کی گرقت‬
‫شحت سے شحت پر ہوئی جا رہی ب ھی۔‬
‫ب ھیڑ کا خواب دے کر خ ھوڑ دوں گا۔ ڈویٹ وری‪ ،‬ہابھ کی پیشیت زنان میں پرمی ب ھی مگر شیجیدگی سے‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫خ‬
‫ب ھرنور۔ خو اس کے نورے وخود کو ھیا کر رکھ نی۔‬
‫چ‬‫ی‬
‫کوئی ہ یلپ کرو نلیز اس کے جالنے پر اس نے اس نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اس کی آواز کا‬
‫گال گ ھوی یا اور اسے جلدی سے گاڑی میں دھکا دنا خو اس نے ر ی یٹ پر لی ہوئی ب ھی۔‬

‫‪92‬‬
‫اس کی خیخ و ئکار اور مزاخمت پر کان دھرے ی یا وہ اسے لیے کسی سیسان جگہ پر النا۔ خوف سے وہ‬
‫نلکل ہی ادھموئی ہو رہی ب ھی۔‬
‫میں کسی سے مج یت کرئی ہوں‪ ،‬اس کے سوا میں کسی کو نہیں سوچ سکنی اور نہ کسی کو خود کو‬
‫خ ھونے دے سکنی ہوں۔‬
‫اس کی نات پر ضرار لعاری کو کریٹ لگا ب ھا۔ اور ب ھر غصہ سے گاڑی روک کر اس کی طرف گ ھوما۔‬
‫مگر گاڑی ر کیے پر وہ سرعت سے دروازہ ک ھول کر ناہر ئکلی۔ اس کی جلدنازی پر اس کا غصہ رقو جکر‬
‫ہوا اور وہ سکون سے گاڑی میں پتٹ ھا اسے دنک ھیا رہا‪ ،‬ہوی توں پر عج یب مسکراہٹ ب ھی خیسے اس کی جالت‬
‫کا لطف لے رہا ہو۔‬
‫خت یا وہ اس وپرانے میں ب ھاگ رہی ب ھی ای یا ہی اس کے لیے مظلوب ہوئی جا رہی ب ھی۔‬
‫اس کی گاڑی کو نلکل ا یے قدموں کے سابھ دنک ھیے ہونے وہ ا یے ہی تیروں میں الچھ کر گری۔‬
‫نا ہللا! سڑک پر گرنے ہونے اس کے متہ سے ئکال ب ھا۔ اسے سارق کے سابھ ای یا ئعلق ناد آنا‪ ،‬وہ‬
‫ندکردار نو نہیں ب ھی خو ہر مرد کے خ ھا یسے میں آئی‪ ،‬وہ گ یاہگار ب ھی مج یت کو ان لوگوں نے گ یاہ ی یا دنا‬
‫ب ھا۔ مگر انک ہی مرد سے اس کا ئعلق ب ھا جس سے اسے سدند مج یت ب ھی‪ ،‬اور اس مرد کا ب ھی اس کے‬
‫عالوہ کسی اور سے ئعلق نہیں ب ھا۔ نو ب ھر نہ کیسی گ ھڑی ب ھی خو اس پر ق یامت ین کر نوٹ رہی ب ھی۔‬
‫مگر آج اسے لگ رہا ب ھا اس گ یاہ نے اسے ی یلک پراپرئی ی یا دنا ہے۔ اسے ندامت ہوئی ب ھی جد سے‬
‫زنادہ ہوئی ب ھی۔ ضرار لعاری کی قظرت وہ نہت ا خھے سے جان گنی ب ھی۔ وہ لٹیرا ب ھا۔ لٹیرا ہی نو ب ھا خو‬
‫اس کی مرضی کے ئغیر اس کا اسنعمال کرنا جاہ یا ب ھا۔ اور ساند کر ب ھی چکا ب ھا۔‬

‫‪93‬‬
‫وپرانے میں اس کی خیجیں ا یسے گوتج رہی ب ھیں خیسے اس نے ی یا نہیں ای یا کت یا پڑا ئفصان کر ل یا ہو۔‬
‫اور کر ہی نو ل یا ب ھا‪ ،‬اب نہ اس کا گ یاہ ب ھا مگر اس نے نو نہت کوسش کی ب ھی‪ ،‬نہت خوفزدہ رہنی ب ھی‬
‫وہ ب ھر اس کے قدم کیسے اینی پری طرح لڑک ھڑا گیے۔ نہ اس سے ندلہ ل یا گ یا ب ھا اس کے گ ھر کے مردوں‬
‫کی ند قعلی کا؟۔ ک توں ہوا ب ھا نہ شب اس کے سابھ؟ ک توں؟‬
‫خیسے خیسے وہ سوچ رہی ب ھی اس کی خیجیں نلید ہو رہی ب ھیں۔‬
‫اور ضرار لعاری خو مزے سے پتٹ ھا اس کی جالت کا لطف لے رہا ب ھا اس کے رونے پر نےخین ہو‬
‫گ یا اور وہ نے ختنی جد سے زنادہ پڑھنی ہی جا رہی ب ھی۔‬
‫اس نے ا یے ستیے کو مسل کر اندر کی گ ھین کم کرنے کی کوسش کی۔‬
‫اینی تمام ہمت خمع کر کے وہ ناہر ئکال اور نے ارادہ نوپرہ ساہ کو گلے لگا گ یا۔‬
‫نوپرہ اش یاپ! کچھ نہیں ک یا میں نے اور نہ کچھ کر رہا ہوں۔ نلیز اش یاپ کراپت یگ۔‬
‫مگر اس کا رونا پڑھ یا ہی جا رہا ب ھا۔‬
‫سشش! کام ڈاؤن‪ ،‬پرشٹ می میں ضرف نہاں تمہیں ڈرانے النا ب ھا ب ھیڑ کی وجہ سے مگر ئم نے نو مچ ھے‬
‫ہی ڈرا دنا۔ وہ خود نہیں جای یا ب ھا وہ اس کی جالت پر ای یا ک توں پریسان ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اس نے اس کی پیسائی کو خ ھوا نو وہ پڑپ کر نہیں میں سر ہالئی اس سے دور جانے کی کوسش‬
‫کرنے لگی ب ھی۔‬
‫پڑی مشکل سے اسے ستٹ ھال کر ئقین دالنا کہ وہ کچھ ب ھی علط نہیں کرےگا۔ ورنہ اس کے خواس‬
‫نلکل گم ہو جانے اور اس نار وہ اس کی نےہوشی اقورڈ نہیں کر سک یا ب ھا۔‬
‫نوپرہ! اس نے سسک یاں لتنی نوپرہ کا سر اوپر اب ھا کر دنک ھا مگر وہ نو نلکل نے جان ہو رہی ب ھی۔‬
‫‪94‬‬
‫شٹم آن نو پریس‪ ،‬ئم لڑک توں کی مرضی سے ان کے ناس جانے ہو ا یسے ہراس نہیں کرنے۔ اس‬
‫نے خود کو خود ہی سرم دالئی اور اسے لیے گاڑی کے ناس آنا اور اخت یاط سے یٹ ھا کر اسے زپردشنی نائی‬
‫نالنا۔‬
‫آئم سوری! ندامت سے سر خ ھکا ب ھا۔‬
‫پ‬
‫نوپرہ! اس نے نلکل جاموش تٹھی نوپرہ کے ک یدھے پر ہابھ رک ھا مگر وہ اب ب ھی چپ رہی۔‬
‫کچھ دپر نک وہ اسے دنک ھیا رہا ب ھر گاڑی ا یے را شیے پر ڈال دی۔ آدھے گ ھتیے میں وہ اسے کت یا‬
‫نےجال کر گ یا ب ھا رہ رہ کر خود پر غصہ آنا۔‬
‫اس کی دوشت کو قون کر کے اس نے اسے ڈراپ کرنے کی جگہ ی یائی۔‬
‫انکسیرتملی سوری نوپرہ! مچ ھے نہیں ی یا ب ھا تمہارا نہ جال ہو جانے گا۔ وہ سارے را شیے اس سے کچھ نہ‬
‫کچھ نات کرنا رہا ب ھا مگر وہ نو خیسے متہ میں انلقی ڈال کر پتٹھ گنی ب ھی۔‬
‫م‬
‫اس کی دونوں شہ یل توں کو اس نے طمین کر کے اسے ان کے سابھ ب ھیجا خو اسے شہارا دے کر‬
‫لے جا رہی ب ھیں‪ ،‬اگر ذرا ب ھی اس سے دور ہوئی نو وہ ا یے قدموں پر ب ھی ک ھڑی نہیں رہ نائی۔‬
‫اس کے دور جانے ہی انک آیسو ضرار لعاری کی آنکھ سے ئکل کر اس کے گال پر نہہ گ یا۔‬
‫چب سے وہ م یالی سے آئی ب ھی نلکل جاموش ہو کر رہ گنی ب ھی۔ دو نار کے اس جادنہ کی وجہ سے‬
‫کتیے لوگ اسے مسکوک ئظروں سے دنک ھیے لگے بھے۔ اور ب ھر چب سے سارق گ یا ب ھا اب ھی نک وایسی نہیں‬
‫ہوئی ب ھی۔ نہ اس کا قون لگ رہا ب ھا نہ اس کے گ ھر کا۔‬

‫‪95‬‬
‫رانوں کو ابھ ابھ کر رونا‪ ،‬دپر نک نارش میں ب ھیگ یا‪ ،‬ک ھانے پتیے اور پڑھائی سے غقلت نو گونا معمول ین‬
‫گ یا ب ھا۔ جس گ یاہ کے دلدل میں وہ دونوں دھیس جکے بھے اس پر اسے کتنی ندامت ہوئی ب ھی۔ دل کا‬
‫سکون نو نلکل خٹم ہو کر رہ گ یا ب ھا۔‬
‫گ ھر میں کسی کو اینی فرصت نہیں ب ھی خو گہرائی میں جا کر سوخ یا۔‬
‫مگر اس نے انک نات نوٹ کی ب ھی اس کا ب ھائی اس پر ئظر رکھ رہا ب ھا‪ ،‬چب چب وہ قون لگائی اسے‬
‫جاتجنی ئظروں سے دنک ھیا۔ خیسے ی یا نہیں ک یا جای یا جاہ رہا ہو؟۔‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫ت‬‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ً‬
‫ن‬
‫وہ اخت یاطا سی کے ھی سا میے قون کو ہابھ یں یں نی ھی۔ گر چب پرا وقت آ نا ہے نو اجا ک ہی‬
‫آ نا ہے۔‬
‫وہ اب ھی ب ھی سارق کا قون پرائی کر رہی ب ھی چب کسی نے ییچ ھے سے آکر اس کا قون خ ھت یا۔ اس اق یاد‬
‫پر وہ ہڑپڑا کر اب ھی اور ییچ ھے دنک ھا‪ ،‬جہاں اس کا نام نہاد ب ھائی اسکرین پر خمکیے سارق جان کال یگ کو غور‬
‫سے دنکھ کر اسے جسمگیں ئگاہوں سے گھورا۔ اس کا قون خ یک کرنے کے ئعد وہ آگ نگولہ ہو کر اسے‬
‫خ‬
‫ھیچھوڑنے لگا۔‬
‫کون ہے نہ ند ذات؟ نہ گل خ ھرے اڑا رہی ہے نو۔ اس کو نالوں سے نکڑ کر گھس یت یا ہوا وہ ییجے لے‬
‫کر آنا جہاں اس کے ماں ناپ‪ ،‬نانا نائی اور ان کے پتیے پتٹ ھے ہونے بھے۔‬
‫نہ ک یا کر رہے ہو سلمان؟ طف یل شیرازی کے نوخ ھیے پر اس نے نوپرہ کو ان کے سا میے دھکا دنا۔ خو‬
‫ان کے تیروں میں جا کر گری۔‬

‫‪96‬‬
‫نوخ ھیں اس سے ڈنڈی! کون ہے نہ لڑکا‪ ،‬اور کب سے نہ ہماری آنکھوں میں دھول خ ھونک رہی‬
‫ب‬
‫ہے؟ اشی لیے میں اس کے پڑ ھیے اور اک یلے ناہر ھیجیے کے جالف رہ یا ب ھا۔ اور نہ نےعیرت ہماری عزت‬
‫پر ی یا لگانے کی کوسش کر رہی ہے۔‬
‫ا یے ب ھائی کے متہ سے عزت کی نات سن کر اسے ہیسی آئی‪ ،‬کس عزت کی نات کر رہے بھے نہ‬
‫لوگ؟ وہی عزت جسے انہوں نہ جانے کون شی آگ میں کب کا جال کر راکھ کر دنا ب ھا۔‬
‫اسے چیرت ب ھی ہو رہی ب ھی‪ ،‬لڑک توں کے سابھ ناجاپز ئعلقات رک ھیے والے لوگ کیسے اس نات سے‬
‫اتجان ر ہیے ہیں "خیسا وہ کریں گے ویسا ہی ان کے سابھ ہوگا"‪ ،‬جاہے ختیے ی ید ناندھ لیں‪ ،‬کتنی ہی‬
‫دنواریں خ توا دیں‪" ،‬ان کا غمل ہر دنوار ب ھالنگ کر ان نک نہیجے گا۔ جاہے اخ ھا ہو نا پرا"۔‬
‫نہ ک یا کہہ رہا ہے نوپرہ؟ اس کے ناپ کی گرجدار آواز نے اسے ڈرانا نہیں ب ھا۔ وہ اطم یان سے ابھ کر‬
‫ک ھڑی ہوئی آنک ھوں میں ئعاوت صاف ئظر آ رہی ب ھی۔‬
‫میں کسی لڑکے کے سابھ انوالو ہوں نو اینی چیرائی ک توں ہو رہی ہے آپ لوگوں کو‪ ،‬نہاں شب لوگ‬
‫و یسے ہی ہیں اور ساند اس سے ب ھی ند پر؟ اس کے کہیے پر شب نے ساکڈ ہو کر اسے دنک ھا۔ کسی کو‬
‫اس سے اینی دلیری کی ام ید نہیں ب ھی۔‬
‫نکواس کرئی ہے ناپ کے سا میے۔ طف یل شیرازی نے دو پین ب ھیڑ انک سابھ مارے بھے۔‬
‫اس کا ب ھائی ب ھی اسے مارنے کو آگے پڑھا۔‬
‫چیردار خو مچ ھے ہابھ ب ھی لگانا ئم نے۔ ک یا علط کہہ رہی ہے ہوں میں؟۔ ئم لوگوں کی وجہ سے ہی ایسی‬
‫ہوئی ہوں ورنہ میری سوخیں ب ھی ناک ب ھیں۔ آج ای یا ک یا سا میے آ رہا ہے نو دونوں ناپ پتیے مچ ھے سزا دے‬
‫رہے ہو۔ خود کو سزا دو۔ اس کے جالنے پر سلمان جہاں کا نہاں ک ھڑا رہ گ یا۔‬
‫‪97‬‬
‫آپ کی سہ پر نگڑی ہے مام نہ۔ اور میں اسے زندہ نہیں خ ھوڑوں گا۔ سلمان نے اس کا گال نکڑنے‬
‫کی کوسش کی۔‬
‫خود کی جان لو۔ چب گ ھر میں غورپیں موخود ہوں نا نو ان کی عزنوں کی چقاظت کرنے ہیں‪ ،‬ناہر متہ‬
‫ماری کر کے ا یے گ ھر کی عزت ی یالم نہیں کرنے۔ خیسا اس گ ھر کے مرد کرنے آ رہے ہیں۔ ک توں‬
‫نہیں سوجا زنا کرنے اے نہلے نہ شب۔ اور میں نے کون شی عزت ی یالم کر دی‪ ،‬مج یت کرنے ہیں ہم‬
‫دونوں انک دوسرے سے اور سادی ب ھی کریں گے۔‬
‫اس کی دندہ دلیری شب کے خودہ ط تق روسن کر گنی ب ھی۔‬
‫ہانے نوپرہ نہ تچ ھے ک یا ہو گ یا‪ ،‬میری پتنی ایسا کرئی خو جان سے مار د ینی اسے۔ اس کی نائی خو اس کے‬
‫ا یے پت یے کو رخ یکٹ کرنے پر اس سے جار ک ھانے لگی ب ھی‪ ،‬موقع دنکھ کر زہر اگال۔‬
‫ر ہیے دیں نائی‪ ،‬خو ناہر آپ کے پت یے گل کھال رہے ہیں نا ان کی ندنو نو کب کا آپ کے گ ھر میں‬
‫ب ھیل گنی ہے جسے آپ نہت نہلے ہی سونگھ جکی ہیں۔ اس نے ب ھی نائی کو خواب دے کر جساب پراپر‬
‫ک یا۔‬
‫اس کی سادی کرو ڈنڈی ہماری عزت منی میں مال دےگی نہ۔ جس ب ھائی کو کٹھی نہ قکر نہیں ہوئی‬
‫نہن کیسی ہے‪ ،‬کیسے رہنی ہے ناہر کی دی یا میں کیسے سروای تو کرئی ہے آج وہ کیسے اس کے لیے کوئی‬
‫ق نصلہ کر سک یا ہے۔‬
‫ہیں کون آپ؟ ک یا آپ دونوں نے کٹھی سوجا دوسری غورنوں کے سابھ ع یاشی کرنے ہونے کہ گ ھر‬
‫میں آپ کی ی توی پت نی اور آپ کی ماں نہن موخود ہے‪ ،‬ان کے سابھ ب ھی کوئی آپ خیسا ع یاش ناپ اور‬
‫ب ھائی ب ھی آپ خیسا ہی غمل کر سک یا ہے۔‬
‫‪98‬‬
‫ہمیشہ غورنوں پر الزام لگانے ہیں‪ ،‬انہیں کو سزا د ییے ہیں۔ ک یا آپ لوگوں کو نہیں ی یا آپ خیسے مرد‬
‫ا یے گ ھروں کو ع یاشی کا اڈا خود ی یا د ییے ہیں۔‬
‫سرم آئی جا ہیے آپ لوگوں کو نہ سوچ کر کہ میں نے اینی ان آنک ھوں آپ شب کو ع یاشی کرنے دنک ھا‬
‫ہے۔‬
‫جس ناپ سے اینی مج یت ب ھی جس ب ھائی سے مج یت ب ھی انہیں دوسری غورنوں کی عزت سے کھلواڑ‬
‫کرنے دنکھ کر ک یا گزری ہوگی۔‬
‫میرے نہ کزپز‪ ،‬نہ نائی ماں خو غورنوں پر ہی ائگلیاں اب ھائی ہیں ان کی پت یاں تجیں گی ان کے ع یاش‬
‫پت توں کی ع یاشی سے۔‬
‫مچھ پر ہابھ اب ھانے کی علطی مت کرنا‪ ،‬نہلے ا یے گر ییان میں خ ھانکو ب ھر دوسروں کو کہ یا۔‬
‫میں اس دور کی لڑکی نہیں ہوں خو جاموشی رہ کر لوگوں کے طلم شہوں۔ جہاں مرد ع یاش یاں کرنے‬
‫ب ھریں مگر اینی غورنوں کو ناک صاف رک ھیے کی کوسش کریں۔ جا یے ہیں انہیں مردوں کو نے غقل کہا‬
‫جا نا ہے۔ ک تونکہ غقلم ید مرد نو جای یا ہے کہ وہ "خو نونےگا وہی کانےگا"۔ اور جا یے ہیں "ایسان نونا ییج‬
‫ہے مگر کای یا قصل ہے"۔‬
‫اور نہاں موخود شٹھی لوگ مچھ پر ائگلی اب ھانے سے نہلے ا یے گر ییان میں خ ھانک لت یا ب ھر مچ ھے کچھ‬
‫کہیے کی خرات کرنا۔‬
‫عزت نو میرے دل سے آپ شب کی اشی دن ئکل گنی ب ھی چب میں نے آؤٹ ہاؤس کو کوب ھا پتیے‬
‫دنک ھا ب ھا۔ جس نے میری مغصوم یت اور ناک ذہن کو پراگ یدہ کر دنا ب ھا۔‬
‫شب کو ہکا ئکا خ ھوڑ کر وہ نےخوف ہو کر ا یے روم میں جلی گنی۔‬
‫‪99‬‬
‫پ‬
‫دروازہ ی ید کر کے اس سے ی یک لگا کر وہ فرش پر تٹ ھنی جلی گنی۔ ناہر ہمت نو وہ دک ھا آئی ب ھی مگر‬
‫سارق کی طرف سے اس کا دل نہت ڈر گ یا ب ھا۔ عج یب پرے خ یالوں نے اسے نےکل کر دنا ب ھا۔‬
‫اس کے گ ھر والے جاموش نہیں پتٹ ھیں گے ای یا نو وہ جاینی ب ھی‪ ،‬اس نے سارق کی وایسی کی دعا کی‬
‫ب ھی مگر ساند اب اس کی فسمت کا ق نصلہ ند لیے واال ب ھا۔ جس کی آہٹ ساند اس نے ب ھی محسوس کر لی‬
‫ب ھی۔‬
‫م یالی سے آکر اسے کنی شہروں میں جانا پڑا۔ پزیس کی گرئی ساخیں ان کا خین سکون شب ی یاہ کر‬
‫رہی ب ھی۔ اینی مصروق یت کے ناوخود ب ھی اسے نوپرہ شیرازی انک نل کو ب ھی نہیں ب ھولی ب ھی۔‬
‫خھ سات مہت توں کی ایٹ ھک کوسش کے ئعد اسے مت یت رزلٹ مال‪ ،‬ان کا ڈوی یا پزیس ب ھر سے‬
‫اب ھرنے دنک ھیے کے ئعد ہی اس نے سکون کی سایس لی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫ا یے ک یین میں پتٹ ھے کرشی کی یشت پر سر ئکا کر آ ک ھیں موندیں وہ نوپرہ شیرازی کے سابھ نہ جانے‬
‫کن جہانوں میں نہیجا ہوا ب ھا۔ قون کی رنگ نے اس کے خ یالوں کی دی یا میں جلل ڈاال مگر جگمگانے والے‬
‫نام کو دنکھ کر اس نے پت یائی سے قون اب ھانا۔‬
‫ہاں نولو عزپز! اس کی آواز میں پت یائی ب ھی۔‬
‫سر ان کے تیری ییس رشتہ دنکھ رہے ہیں۔ نہت پڑے پڑے گ ھرانوں سے ان کے ر شیے آنے ہیں۔‬
‫میں نے ش یا ہے ان کے قادر کہہ رہے بھے کہ ییکشٹ نو ونک میں ان کی سادی کر دیں گے۔‬
‫گڈ! میرا نہاں کا سارا معاملہ سورٹ آؤٹ ہو گ یا ہے۔ جلد ہی مام ڈنڈ کے سابھ وہاں نہیچوں گا۔‬
‫اوکے سر! مگر جلدی آپیں ان کے ر شیے کی نو خیسے الین لگی ہوئی ہے‪ ،‬مگر ساند م یڈم راضی نہیں‬
‫ہیں۔ یٹھی ل یٹ ہو رہا ہے۔‬
‫‪100‬‬
‫اوکے ئم جاؤ اور ئظر رک ھو‪ ،‬کسی ب ھی طرح رشتہ نہیں ہونے د ییا ہے۔‬
‫اوکے سر! جس آدمی کو اس نے نوپرہ شیرازی کا سارا نای توڈ ییا جا یے پر مامور ک یا ب ھا وہ اسے نل نل‬
‫کی رنورٹ دے رہا ب ھا۔ اس خیسے ی یدے کے لیے کسی ب ھی شحص کا ی یا لگانا کوئی مشکل نہیں ب ھا۔‬
‫ی یدرہ دن میں ہی اس نے اسے اس کے گ ھر کا انڈریس دے دنا ب ھا۔ مگر پزیس کی وجہ سے اور کچھ‬
‫خو وہ اس کے سابھ کر چکا ب ھا اس کی وجہ سے اسے اور خود کو وقت دے رہا ب ھا۔ ای یا نو اسے سمچھ آ گ یا‬
‫ب ھا کہ اسے نوپرہ شیرازی سے نے تجاسہ اور نے جساب مج یت ہو گنی ہے اور وہ اس سے کسی ب ھی‬
‫قٹمت پر دسٹیردار نہیں ہو سک یا۔‬
‫م‬
‫یس کچھ دن اور نوپرہ شیرازی! ب ھر ئم کمل ضرار لعاری کے سکیجے میں ہوگی مسز ضرار لعاری ین کر‪،‬‬
‫اور تمہارے فرار کی کوئی راہ ب ھی نہیں ہوگی۔‬
‫اور خو علط ی یائی ئم نے کی ہے اس کی خ ھوئی شی سزا نو ملےگی۔‬
‫میں آ رہا ہوں تمہیں ا یے نام کرنے۔‬
‫ن‬
‫چب سے اسے ی یا جال ب ھا کہ نوپرہ شیرازی کسی لڑکے سے مج یت نو دور کسی کو د ک ھنی ب ھی نہیں۔‬
‫اور کوئی اس سے نات کرنے کی کوسش ب ھی کرنا نو ایسا خواب د ینی خو مقانل کی نےعزئی کر د ییا۔‬
‫نہ چیر سن کر وہ کر وہ کت یا خوش ہوا ب ھا۔ اس نے خیسی لڑکی کی خواہش کی ب ھی اسے ویسی ہی ملیے‬
‫والی ب ھی۔‬
‫وہ سرسار سا انک انک ق نصلہ کرنا ا یے گ ھر کی طرف روانہ ہوا ب ھا۔‬
‫ئم سادی کے لیے راضی ہو جاؤ پت یا ورنہ تمہارا ناپ اور ب ھائی جان لے لیں گے تمہاری۔ اس کی ماں‬
‫کب سے اس کی مت ییں کر رہی ب ھی مگر اس کے کان پر خوں نک نہیں ر ییگی۔‬
‫‪101‬‬
‫آپ لوگ سمچھ ک توں نہیں رہے ہیں میں سارق سے مج یت کرئی ہوں نو کسی اور سے کیسے سادی کر‬
‫سکنی ہوں؟ سکن آلود کیڑے‪ ،‬ب ھکا ب ھکا جہرہ‪ ،‬الچ ھے نک ھرے نال‪ ،‬اس کی ماں کو اس پر پرس آنا ب ھا۔‬
‫تمہارا اس کے سابھ کیسا رشتہ ب ھا؟ اس کی دنوانوں خیسی جالت دنک ھیے ہونے اس کی ماں نے کسی‬
‫جدسہ کی ی یا پر اس سے رشتہ کی نوعت نوخ ھی۔‬
‫ان کے سوال پر نوپرہ کو گہری چپ لگی ب ھی‪ ،‬ک یا ی یائی وہ انک سال نک وہ اس کے کتیے فریب رہ‬
‫جکی ب ھی۔ اس میں اس کی کتنی رسوائی ب ھی وہ ا خھے سے جاینی ب ھی۔‬
‫یٹھی سلمان ان دونوں کے ناس آ کر رکا ب ھا۔‬
‫نونے نو ا یے تیروں پر خود ہی کلہاڑی مار لی ہے ی توقوف لڑکی۔ جس کے لیے نو ناگل ہو رہی ہے وہ‬
‫کسی اور کے سابھ گل خ ھرے اڑا رہا ہے۔ ئقین نہیں آ رہا ہے نو لے دنکھ ی توت۔ سلمان نے اس کا‬
‫مذاق اڑانے ہونے اس کے سا میے ای یا قون ک یا جہاں سارق کسی لڑکی کے سابھ عج یب نےناک انداز میں‬
‫ک ھڑا ب ھا‪ ،‬ماں اور ب ھائ کے سا میے وہ ایسی نےناک ئصوپر دنکھ کر سرم یدہ ہو گنی ب ھی مگر اس کا نےسرم‬
‫ب ھائی تمام پر نےعیرئی کے سابھ اسے سارق کی نےسرمی کی جدوں کو خ ھوئی ئصوپریں دک ھا نا جا رہا ب ھا۔‬
‫اس میں شہیے کی سکت نہیں رہی ب ھی‪ ،‬ہوش و خواس نے کام کرنا ی ید کر دنا ب ھا‪ ،‬اس کے سابھ ب ھی‬
‫وہی ہوا ب ھا خو اس کا ب ھائی اب نک لڑک توں کے سابھ کرنا آنا ب ھا‪ ،‬واقعی اسے مکاقات غمل کے لیے خ یا‬
‫گ یا ب ھا۔‬
‫نوپرہ!!! اس کے نےہوش وخود کو دنکھ کر اس کی ماں کی آواز نل ید ہوئی ب ھی۔‬
‫نہلی نار زندگی میں اس کے قدم خوشی سے زمین پر نہیں نک رہے بھے۔ اسے ئقین نہیں آ رہا ب ھا ی یا‬
‫کسی رکاوٹ اور کسی کلیش کے اس کی میزل اسے آسائی سے مل رہی ہے۔‬
‫‪102‬‬
‫نہت خوش ئظر آ رہے ہو لگ یا ہے ہماری نہو سے مالقات ہو گنی ہے؟‬
‫نو ڈنڈ! اس سے مالقات نو یس اب یٹھی ہوگی چب کوئی ک یاب میں ہڈی نہیں ہوگی۔ جان جہاں سے‬
‫مالقات میں کوئی رکاوٹ نہیں جا ہیے۔‬
‫نہت خوب! مگر نےناب نو ا یسے ہو رہے ہو خیسے نہلی نار کسی لڑکی کے ناس جاؤگے۔ شہ یار لعاری‬
‫نے نےناکی سے کہا۔‬
‫اس کا یشہ ہی ایسا ہے ڈنڈ‪ ،‬پریس ب ھول گ یا کہ اس کی زندگی میں نہلے ب ھی لڑک یاں آئی جائی رہی ہیں۔‬
‫وہ ب ھول گ یا ان کی پرم یاں کیسی ہوئی ہیں۔ اب شب جان جہاں سے ی یا جلےگا۔ ناپ نےسرم ب ھا نو پت یا‬
‫کیسے سرئف ہونا۔‬
‫ئم ب ھنی اش یاد ئکلے ہمارے۔ اب انلی کا ک یا کروگے‪ ،‬جاموش نو وہ پتٹ ھےگی نہیں؟ وہ ب ھی انلی کی‬
‫قظرت سے واقف بھے۔ گ ھر میں آ کر ب ھی وہ دو پین نار اسے وارن کر کے جا جکی ب ھی۔‬
‫اس کا ک یا کرنا ہے؟ خو ہوگا دنک ھا جانے گا۔ و یسے ب ھی مچ ھے ناد ہی نہیں رہی اب کوئی انلی ش یلی۔‬
‫کٹھی کٹ ھار خوش کر دنا کرنا اسے‪ ،‬ہمارے پزیس کے لیے ب ھی اخ ھا رہےگا۔ کیسا ناپ ب ھا خو گیاہ کا‬
‫مسورہ دے رہا ب ھا۔‬
‫نہ نو اب ہماری جان جہاں پر ڈپت یڈ کرنا ہے ڈنڈ کہ وہ ہمارا ناہر کا راشتہ ی ید کروائی ہے نا کھال ر ہیے‬
‫د ینی ہے۔‬
‫دونوں ناپ پتیے اس نےناک گف یگو پر قہقہہ لگا رہے بھے۔ اور دور ک ھڑی فسمت ان پر افسوس کر رہی‬
‫ب ھی۔‬

‫‪103‬‬
‫لوگ ا یے اغمال ب ھول جانے ہیں‪ ،‬ہللا نہیں بھول یا۔ اور وہ اخ ھی طرح ناد دال نا رہ یا ہے لوگوں کو ان کی‬
‫اوقات۔‬
‫س‬ ‫س‬
‫اور نہ نات نو یس مچ ھیے والے ہی مچ ھیے ہیں۔‬
‫وہ نہیں جاینی ب ھی اس کا ئکاح کس سے ہو رہا ہے۔ یس اینی ماں کی ہدایت پر یت ینی وہ تمام‬
‫قارم یلٹیز نوری کر رہی ب ھی۔ چٹ م یگنی یٹ ی یاہ واال معاملہ ب ھا۔‬
‫رچصنی کے وقت اس نے ا یے ناپ اور ب ھائی کو ای نہائی ئفرت سے دنک ھا ب ھا۔ ی یا نہیں ک یا ب ھا اس کی‬
‫ئفرت میں خو ان دونوں کو کچھ دپر کے لیے دہال گ یا ب ھا۔‬
‫ی یا کسی سے ملے‪ ،‬ی یا رونے وہ گاڑی میں پتٹھ گنی ب ھی۔‬
‫ئغیر کسی اجساس کے وہ انک اتجان شفر پر اتجان ہمشفر کے سابھ ئکل پڑی ب ھی۔‬
‫فسمت کے دھاروں کو اب فسمت پر ہی خ ھوڑ دنا ب ھا۔‬
‫اس کی ب ھکن کے ناعث اس کی ی یدیں تمام رسوم کے ئعد اسے گالنوں سے شجے روم میں خ ھوڑ گنی‬
‫ب ھیں۔ جسے اس نے انک ئظر دنک ھیا ب ھی گوارا نہیں ک یا۔ اس کی جاموشی کو شب اس کے والدین سے‬
‫جدائی اور لمیے شفر سے مسروط کر رہے بھے۔‬
‫ہر کوئی اس کی ئعرئف کر رہا ب ھا‪ ،‬کسی نے کہا ب ھا جاند سورج کی خوڑی ہے۔ کوئی کہہ رہا ب ھا خور پری‬
‫ہے۔ ختیے لوگ بھے اینی ہی زناپیں ب ھیں۔‬
‫نہت ہی وی آئی ئی پرونوکول دنا گ یا ب ھا اسے خیسے وہ کسی کی نہت ہی مج توب ہسنی ہو۔‬
‫مگر اس کی جس نو خیسے سن ہو کر رہ گنی ب ھی۔ ہر چیز کو وہ اینی اختنی ئگاہوں سے دنکھ رہی ب ھی کہ‬
‫اگر کوئی اس پر غور کرنا نو ب ھٹ ھک جا نا۔‬
‫‪104‬‬
‫اسے نو ا یے ان د نک ھے سوہر کو دنک ھیے کی جاہ نہیں ب ھی نو ب ھر نافی اور ک یا جاہت رہنی۔‬
‫ضرار لعاری کے خوشی سے نہکے نہکے قدم ا یے روم کی طرف پڑھ رہے بھے جہاں اس کی جان جہاں‬
‫تمام ہٹ ھیاروں سے لیس اس کے لیے مِچو ای نظار ہوگی۔‬
‫وہ روم میں داجل ہوا نو ش یدھی ئظر ی یڈ پر گنی‪ ،‬انک سرارت سے ب ھرنور مسکراہٹ نے اس کے جہرے‬
‫کا اجاطہ ک یا۔‬
‫اس کی ی توی شجی شجائی ی یڈ کراؤن سے ی یک لگانے سو گنی ب ھی۔ جہرے سے ب ھکن کے آ نار تماناں‬
‫بھے۔‬
‫چب چب لوگ اس کے جسن کی ئعرئف کر رہے بھے یب یب اس کا دل جاہ رہا ب ھا وہ اڑ کر اس‬
‫نک نہیچ جانے۔ اور سارے لوگوں سے خ ھیا دے۔ اسے ڈر ب ھا کہیں ئظر نہ لگ جانے۔‬
‫ہوں نو جان جہاں روئی ہیں۔ اس کے جہرے پر آیسوؤں کے یسان دنکھ کر ہابھ اس کے گال پر‬
‫رک ھا۔ اور اس کے فریب خ ھکا۔‬
‫ئظریں تمہارے دندار سے شیراب نہیں ہو رہی ہیں مسز ضرار لعاری۔ تمہیں جاگ یا ہوگا۔ نہت ساری مج یت‬
‫نہت ساری خوش یاں تمہاری مت نظر ہیں۔ اس کی سرگوش یاں سوئی ہوئی نوپرہ کے ش ییسیز کو الرٹ کر رہی‬
‫ب ھیں۔‬
‫اس نے کروٹ ندل کر خیسے سرگوستوں کو ئظرانداز ک یا۔‬
‫مگر ضرار لعاری نے چب نک اسے چگا نہیں دنا اینی خرک توں سے ناز نہیں آنا۔‬

‫‪105‬‬
‫س‬
‫م یدی م یدی آنکھوں سے اس نے ماخول کو مچ ھیے کی کوسش کی ب ھر نہت فریب کسی کو محسوس کر‬
‫کے اس کی طرف دنک ھا۔ اور نہ خ ھ نکا اس کی تمام سوئی ہوئی جسوں کو ی یدار کر گ یا۔ اسے خود سے دور‬
‫دھک یل کر وہ ی یڈ سے اپر کر دور ک ھڑی ہوئی اور اینی اک ھڑی سایسوں کو ہموار ک یا۔‬
‫ضرار لعاری اس کے ری یکسن کے لیے نہلے ہی سے ی یار ب ھا۔ خو وہ اس کے سابھ کر چکا ب ھا اینی آسائی‬
‫سے وہ اسے ق تول کرنے والی نہ ب ھی۔ مگر اسے اینی مج یت پر ئقین ب ھا خو نوپرہ کو اس کا ی یا ہی دےگی۔‬
‫میری سادی آپ سے نہیں ہو سکنی۔ نہیں! اینی پڑی سزا نہیں مل سکنی مچ ھے۔ نا ہللا ک یا میں ناقان ِل‬
‫معافی ب ھی خو ایسا شحص میری فسمت میں لک ھا گ یا۔ میں نو نادم ب ھی ب ھر نہ شحص کیسے مچ ھے مل سک یا‬
‫ہے؟۔‬
‫میں کیسے رہوں گی اس کے سابھ جس نے مچ ھے اینی ئکل نف دی اور آگے نہ جانے اور کتنی‬
‫دےگا؟۔ اور کہیں اس نے ب ھیڑ کا ندلہ لتیے کے لیے نو سادی نہیں کی؟۔‬
‫اس سے نول کر وہ خود سے پڑپڑائی ییچ ھے سرکنی ساند وہاں سے ب ھا گیے کی نگ و دو میں ب ھی۔‬
‫ضرار لعاری جاموشی سے اس کی الچ ھن‪ ،‬ئکل نف دہ ناپرات اور خوف سے نہاں سے ب ھا گیے کی کوسش‬
‫کرنا دنکھ رہا ب ھا۔ کافی دپر ئعد اس نے نوپرہ کی طرف پیش قدمی کی ب ھی۔‬
‫نہیں میرے فریب ب ھی نہیں آنا۔ نلکل ب ھی نہیں! وہ ب ھاگ کر دروازہ کھو لیے کی کوسش کر رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫نوپرہ نات ستو میری نلیز! اس کا رخ اینی طرف کر کے الیجا کی۔‬

‫‪106‬‬
‫نہیں! مچ ھے ی یا ہے آپ نے ندلہ لت یے کے لیے سادی کی۔ کتیے پرے ہیں آپ۔ اس دن آپ کی ڈمانڈ‬
‫نوری نہیں ہوئی ب ھی اس لیے آپ نے سادی کا ڈرامہ ک یا۔ مگر میں آپ کے گ ھت یا ارادے نورے نہیں‬
‫ہونے دوں گی۔‬
‫شب کو نوپرہ کو ہی سزا د ینی ہے کوئی خود کو ک توں نہیں سزا د ییا؟۔ کس خق سے لوگ ای نی طالمانہ‬
‫جکومت کرنے ہیں لڑک توں پر۔ آج ب ھی اشی دن کی طرح رو رہی ب ھی وہ۔ خود اذ ینی کی ای نہا ب ھی۔‬
‫ساؤنڈ پروف دروازے کی وجہ سے ضرار لعاری کی عزت کی تحت ہو گنی ب ھی۔‬
‫آئی سوتیر کوئی ندلہ لت یے کے ئم سے سادی نہیں کی۔ میں جای یا ہوں میں نہت پرا ہوں۔ میں اخ ھا ین‬
‫جاؤں گا۔ مت روؤ نلیز مچ ھے ئکل نف ہو رہی ہے تمہارے رونے سے۔ نے یس لہچہ میں ئقین دالنے کی‬
‫کوسش کی۔‬
‫ئم خو کہوگی وہی ہوگا۔ میں فریب ب ھی نہیں آؤں گا تمہارے۔ یس ئم رنلیکس ہو جاؤ۔ پڑی پرمی اور‬
‫تچمل سے وہ اینی جان جہاں کو ستٹ ھال رہا ب ھا۔‬
‫خ ھوٹ نول رہے ہیں آپ۔ اس دن آپ نے کہا ب ھا کہ آپ مچ ھے اب کٹھی پریسان نہیں کریں‬
‫گے۔ ب ھر ب ھی ک یا۔ اس کے رونے رونے نو لیے پر ضرار لعاری کے پریسان جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬
‫میں نے کب پریسان ک یا۔ ئم ہی ہو خو اینی دپر سے پریسان کر رہی ہو۔ رو رو کر‪ ،‬مچھ پر ئقین نہ کر‬
‫کے۔ میں وعدہ کر رہا ہوں کٹھی کوئی ئکل نف نہیں دوں گا۔ ب ھر ک توں پریسان ہو رہی ہو؟ میں شب‬
‫ب ھیک کر دوں گا۔‬
‫نہت ساری خوش یاں تمہارے قدموں میں ڈھیر کردوں گا۔‬

‫‪107‬‬
‫ایسا ک توں کریں گے آپ؟ اس سے الگ ہونے کی مزاخمت اب ب ھی جاری ب ھی مگر رونے میں کچھ‬
‫کمی آ گنی ب ھی۔‬
‫ک توں کہ میں ئم سے نہت نہت نہت مج یت کرنا ہوں۔ اس کے اظہار پر نوپرہ نے ہراساں ہو کر‬
‫اسے دنک ھا‪ ،‬شٹم القاظ بھے یس شحصیت ندل گنی ب ھی۔ زخم ہرا ہو کر ر شیے لگا ب ھا۔‬
‫مت ڈرو نار۔ پرامس کوئی ئکل نف کوئی دکھ نہیں دوں گا۔ نہت خوش رک ھوں گا تمہیں۔ اس کے نہیے‬
‫آیسوؤں کو صاف کر کے کتنی دپر نک اسے سمچ ھا نا رہا۔‬
‫م‬
‫اگر مچھ سے کوئی علطی ہو جانے نو؟ وہ خود نہیں جاینی ب ھی کہ وہ ین ہوئی کہ یں گر اب اسے‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬‫ط‬
‫س‬
‫زندگی نو گزارئی ہی ب ھی۔ مچھونہ کر کے نا ساند ی یا مج یت کے ب ھی۔ وقت ہی ی یا نا اسے ضرار لعاری سے‬
‫مج یت ہوگی ب ھی نا نہیں۔‬
‫نو جان جہاں کی ساری علظ یاں معاف۔ ساری زندگی کی۔‬
‫اور اس کی ناہوں میں ق ید نوپرہ ضرار لعاری سوچ رہی ب ھی کہ خت یا پڑا گ یاہ اس سے سرزد ہوا ب ھا وہ ایسا‬
‫ہی شحص ڈزرو کرئی ب ھی خو خود ب ھی ویسا ہی رہ چکا ہو۔‬
‫مگر خو ہو گ یا ب ھا اسے ندلہ نو نہیں جا سک یا مگر آنے واال کل نہیر ی یانے کی کوسش کی جا سکنی ہے۔‬
‫اس نے سوچ ل یا ب ھا وہ ضرار لعاری کے سابھ یٹ ھاہ کرنے کی نوری کوسش کرےگی۔‬
‫س‬
‫اور وعدہ کرنے والے اور زندگی کو اینی جکومت ھیے والوں کو مت پری طرح آزمائی ہے۔ جس یں‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ف‬ ‫مچ‬
‫وہ جکی کے آنے کی طرح یس کر رہ جانے ہیں۔‬

‫‪108‬‬
‫ہر کام ہللا کے جکم سے ہونا ہے کسی ایسان کی نہ طاقت ب ھی نہیں کہ انک جگہ پتٹ ھا ہوا ب ھی ذرا‬
‫سا ہل جانے نو ب ھر زندگی ب ھر کی خوستوں کا وعدہ‪ ،‬کامل ئقین کا وعدہ کیسے کر سک یا ہے۔ خ یکہ اس کا‬
‫ر تموٹ نو خود ہللا کے ہابھ میں ہے اور وہ اشی کے سیب خرکت کرنے کے لیے ب ھی اشی مجیاج ہے۔‬
‫کل اس کی وایسی ب ھی اس لیے تمام استوڈیٹ نے اس کے لیے سام میں قیرونل نارئی ار ییج کی‬
‫ب ھی۔‬
‫ً‬
‫م یڈ ئکل کے ئفری یا قفنی پرسیٹ استوڈیٹ اس کی کائی کرنے لگے بھے۔ انک مہت یے میں اس کی قکر‪،‬‬
‫مج یت اور مج یت نو ائقالب لے کر ہی آئی۔ خو لوگ اس سے جسد رک ھیے بھے وہ ب ھی آج اس کے گن گا‬
‫رہے بھے۔‬
‫استوڈیٹ نے وی آئ ئی نارئی ار ییج کر کے اس کے لیے سرپراپز رک ھا ہوا ب ھا‪ ،‬خو واقعی اس کے لیے‬
‫نہت پڑا سرپراپز نایت ہونے واال ب ھا۔‬
‫اس تمام عرصے میں اےڈی میں الگ ہی ختیج آنا ب ھا‪ ،‬شب اس کے سدھرنے سے خوش بھے۔ اور خو‬
‫نات قانل غور ب ھی وہ انلس کا ایسا انداز ب ھا خو سمچھ کے ناہر ب ھا۔ کچھ خت یدہ لوگ بھے جن کے پرناؤ میں‬
‫عج یب آتچ ب ھی۔‬
‫اور نہ اجساس ب ھی اسے آج ہی ہوا ب ھا‪ ،‬اس سے نہلے وہ ای یا پزی رہا ب ھا کہ اسے کسی طرف کا ب ھی‬
‫ہوش نہیں ب ھا۔ اس لیے اے ڈی کے مس یلہ کو ب ھی نہاں سے جانے کے ئعد جل کرنے کا سوجا۔‬
‫******************‬
‫نہیں نہیں! میں اس میں نہیں جاؤں گی۔ مچ ھے ڈر لگ رہا ہے۔ تیرا گالنڈنگ کو دنکھ کر وہ ندک ییچ ھے‬
‫کی طرف ب ھاگی‪ ،‬مگر ضرار لعاری نے اسے جکڑ کر فرار کے سارے را شیے ی ید کر د ییے۔‬
‫‪109‬‬
‫نہیں ضرار نلیز! آپ اک یلے اڑیں۔ مچ ھے نہیں ای نی نلیدی پر جانا۔ لوگوں کی خیخ و ئکار سن کر وہ خوف‬
‫سے کا پتیے لگی ب ھی مگر ضرار لعاری اسے خ ھوڑنے کو ی یار نہیں ب ھا۔‬
‫میں ہوں نہ جان جہاں! ب ھر ڈر کیسا؟ میرا چصار ک یا ان دو مہت توں میں تمہارے لیے مصتوط قلعہ نایت‬
‫نہیں ہوا؟ ک یا میری مج یت نے اب ھی نک تمہیں نہادر نہیں ی یانا؟ ک یا میرے ہونے ہونے تمہیں اب ب ھی‬
‫ڈرنے کی ضرورت ہے؟‬
‫دونوں ہاب ھوں میں اس کا جہرہ لیے انک سابھ کنی سوال نو خھے۔ گہری ئظریں اس کے ب ھیڈ سے گالئی‬
‫ہونے جہرے پر ب ھیں۔‬
‫نولو نا جان جہاں ک یا میرا چصار تمہارے لیے مصتوط قلعہ نہیں ہے؟ ک یا اس قلعہ میں داجل ہو کر ئم‬
‫میرے سابھ آسمان کی نل یدنوں نک نہیں جانا جاہ ییں؟‬
‫دونارہ سوال نوخ ھیے پر اس نے ضرار لعاری کو دنک ھا خو نہت ہی پرام ید ئظروں سے اسے دنکھ رہا ب ھا۔‬
‫ان دو مہت توں میں اس نے ضرار لعاری کا خو روپ دنک ھا ب ھا اس سے اسے اس مجاورے کی سمچھ آ گنی‬
‫ب ھی۔ جسے نلکوں پر یٹ ھانا کہیے ہیں۔‬
‫سادی کے انک ہفیے ئعد ہی وہ اسے لے کر گ ھو میے ئکل چکا ب ھا۔ اس کی خواہش پر وہ اسے نہلے‬
‫ہ یدوش یان کے جسن کا ہی دندار کروا رہا ب ھا۔‬
‫تمام جگہوں پر گ ھمانے کے ئعد وہ اسے آخر میں اسے سملہ لے کر آنا ب ھا۔ اور وہ اس کے سابھ اگر‬
‫نہت زنادہ خوش نہیں ب ھی نو ناخوش ب ھی نہیں ب ھی۔‬
‫جلیں! میں آپ پر ب ھروسہ کرئی ہوں۔ اس کی دو مہت توں کی مج یت اور اس کی قکر کی سدت کو‬
‫سو خیے ہونے اس نے ا یے خوف کو ی ِس یشت ڈال کر تیرا گالنڈنگ کرنے کی ہامی ب ھر لی۔‬
‫‪110‬‬
‫اوہ‪ ،‬جان جہاں! ب ھت یک تو مچھ پر پرشٹ کرنے کے لیے۔ اس کے کیڑوں کے وزن کے سابھ کارنون‬
‫ینی نوپرہ کو اس نے اب ھا کر گ ھما ڈاال۔‬
‫کہیں نو سرم کر ل یا کریں نلیز! اس نے لوگوں کی ئظروں سے جائف ہو کر اسے ناز رک ھیے کی کوسش‬
‫کی۔‬
‫ان لوگوں کو مت دنک ھا کرو۔ یس مچھ پر دھ یان دنا کرو۔ اسے لوگوں کی طرف م توجہ دنکھ کر اسے‬
‫خ یلسی ہوئی۔ پڑھ نی ہوئی مج یت کے سابھ وہ اس کے لیے سدت یس ید ب ھی ہونا جا رہا ب ھا۔ ہر وقت خود میں‬
‫مشغول رک ھیا‪ ،‬خود کے فریب رک ھیا نو خیسے معمول ین گ یا ب ھا۔‬
‫اوکے! اب جلیں۔‬
‫خو جکم جان جہاں! اس کے اس طرز تجاظب کی وجہ سے نوپرہ کو نہی ای یا نام لگیے لگا ب ھا۔ سروع میں‬
‫اس نے اعیراض ب ھی ک یا مگر ضرار لعاری کی صدی طت نغت کی وجہ سے ہار ماینی پڑی‪ ،‬اب نو وہ عادی ہو‬
‫گنی ب ھی اس نام کی۔‬
‫میں آپ کی طرف متہ کر لوں ک یا؟ اس کے نوخ ھیے پر ضرار لعاری کے اس کو ی یلٹ ناند ھیے ہابھ‬
‫رکے۔ مسکرا کر اسے دنک ھا۔‬
‫نے قکر رہو جان جہاں‪ ،‬میں ہوں نا‪ ،‬کچھ نہیں ہونے دوں گا۔ اس کی پیسائی کو خ ھو کر خیسے اس‬
‫کے خوف میں کمی کرنے کی کوسش کی۔‬
‫اوکے رنڈی سر؟‬

‫‪111‬‬
‫یس رنڈی! اس کے کہیے ہی تیراسوٹ کھال اور وہ لوگ زمین سے ابھ کر دھیرے دھیرے نلیدی کی‬
‫طرف جانے لگے۔ خیسے خیسے اوپر جا رہے بھے نوپرہ کی خیجیں ب ھی اشی جساب سے نل ید ہوئی جا رہی‬
‫ب ھیں۔‬
‫ضرار لعاری نے ہت یگر خ ھوڑ کر اسے ا یے چصار میں ل یا۔‬
‫میری طرف دنکھو! اس کے کہیے پر نوپرہ نے اس کی طرف سر گ ھمانا۔‬
‫ان نادلوں کو دنکھو اب۔ ان شف ید گالوں سے ب ھرے نادلوں کی طرف اسارہ ک یا۔‬
‫م نظر ای یا جشین ب ھا کہ نوپرہ م نہوت ہو کر رہ گنی۔‬
‫ہم نادلوں میں ہیں؟ اس جشین ئظارے کو دنکھ کر وہ کچھ دپر نہلے کا خوف ب ھول گنی۔‬
‫ب‬

‫کافی دن ئعد وہ اسے اخ ھا ق یل کروانے کے لیے ناہر النا ارادہ کسی ہونل میں لیچ کے ئعد سای یگ ب ھر‬
‫اسے شی ونو لے جانے کا ب ھا۔‬
‫ئم آرڈر کرو میں آ نا ہوں۔ وہاں سا میے انک ڈنلر ہے اس سے نہلے وہ نہاں آنے میں جا کر آ نا ہوں۔‬
‫ورنہ وہ ک یاب میں ہڈی ین جانے گا۔‬
‫جلدی آنا۔ نوپرہ کے کہیے پر وہ مسکرانا۔‬
‫خو جکم جان جہاں! اس کے ہابھ میں مت تو کارڈ دے کر وہ ڈنلر کی طرف پڑھ گ یا۔‬
‫مت تو کارڈ دنک ھیے ہونے اس کے جہرے پر ہلکی شی مسکراہٹ ب ھی۔ وہ اب خوش ر ہیے لگی ب ھی اور وجہ‬
‫ضرار لعاری ہی ب ھا‪ ،‬اب اسے ب ھی نہ خواہش ر ہیے لگی ب ھی کہ وہ اس کے ہمیشہ فریب رہے۔‬
‫‪112‬‬
‫نہت خوش ہو مچ ھے پرناد کر کے! جائی نہجائی آواز پر چیرت کی زنادئی سے وہ ک ھڑی ہو گنی ب ھی۔ سا میے‬
‫اس کا ماضی متہ ک ھولے ک ھڑا ب ھا۔‬
‫کیسے اینی خوش اور ا یے سکون میں رہ سکنی ہو ئم مچھ سے ی توقائی کر کے ہاں؟ اس کی غصہ میں تیز‬
‫ہوئی آواز پر اس نے جائف ہو کر ادھر ادھر دنک ھا۔ اب ھی کوئی ب ھی اس طرف م توجہ نہیں ب ھا۔‬
‫شٹ اپ! مچ ھے کوئی نات نہیں کرئی ئم سے۔ جاؤ نہاں سے۔ ا یے مہت توں ئعد سارق کو ا یے روپرو‬
‫دنکھ کر اسے اینی ی یاہی ناد آئی ب ھی۔‬
‫نات نو کرئی پڑےگی‪ ،‬ناہر آؤ ورنہ میں ب ھول جاؤں گا شب کچھ‪ ،‬ب ھر نہیں تماسہ لگ جانے گا۔ اس‬
‫ً‬
‫کی دھمکی پر مج تورا اسے ناہر آنا پڑا۔ ضرار کو اس نے کچھ دپر ئعد آنے کا میسیج کر دنا ب ھا۔‬
‫اب ک توں آنے ہو ئم وایس؟ ک یا میری زندگی ب ھر سے ی یاہ کرنے؟ اس کی نات پر سارق نے اسے‬
‫دونوں نازوؤں سے نکڑ کر فریب ک یا۔‬
‫میں نے ی یاہ کی تمہاری زندگی نہ ئم نے ی توقائی کی مچھ سے؟ مچ ھے دھوکہ دنا ئم نے اس ضرار لعاری‬
‫سے سادی کر کے۔ میں خھ مہتیے دور ک یا ہوا ئم دوسرے مرد کی اشیر ہو گ ییں۔ کتنی کیرنکیر لیس لڑکی‬
‫ہو ئم۔ سارق کی زنان زہر اگلیے لگی ب ھی۔ نوپرہ نے ا یے نازوؤں سے اس کے ہابھ خ ھیکے اور دور ہو کر‬
‫ک ھڑی ہوئی۔‬
‫مچ ھے کہیے سے نہلے اینی چف نفت دنکھو۔ دھوکہ میں نے نہیں ئم نے دنا ب ھا۔ کیرنکیر لیس ئم ہو‪ ،‬میں‬
‫نہیں۔ اور ئم جاؤ نہاں سے‪ ،‬مچ ھے اب کوئی فرق نہیں پڑنا ئم نے نہ شب ک توں ک یا۔ میں ا یے سوہر‬
‫کے سابھ خوش ہوں۔‬

‫‪113‬‬
‫وہ نو دک ھائی دے رہا ہے۔ اس کا نوخھ اب ھا کر گ ھوم رہی ہو‪ ،‬اس کے لیے ئکل نف شہہ رہی ہو‪ ،‬مگر میں‬
‫چیران ہوں میری اینی فری توں کو محسوس کرنے کے ئعد ئم کسی اور کی فریت میں اینی خوش کیسے رہ سکنی‬
‫ن‬
‫ہو؟ اس کا اسارہ اس کی پر گت ییسی کی طرف ب ھا۔‬
‫نکواس ی ید کرو‪ ،‬ئم خو میرے ب ھائی کو کہیے بھے ئم نو اس سے ب ھی ند پر ئکلے۔ دغوے اور وعدوں کے‬
‫ئعد ئم دوسری لڑک توں کے سابھ ا یے دن رات رنگین کر رہے ہو اور مچ ھے میرے ہی سوہر کی فریت کا‬
‫طغتہ دے رہے ہو۔ کتیے گ ھت یا ایسان ہو‪ ،‬سرم آئی ہے مچ ھے کہ میں تمہارے۔۔۔ اسے خملہ نورا کرنے‬
‫میں ب ھی خ یا آئی ب ھی۔‬
‫میں نے کب دھوکہ دنا تمہیں‪ ،‬کب رہا میں کسی اور لڑکی کے سابھ‪ ،‬نولو!‬
‫اب کسی نات کا کوئی قاندہ نہیں۔ ئم جاؤ نہاں سے۔ میرے سوہر کو عیر مردوں کا میرے فریب‬
‫ب ھیک یا ب ھی یس ید نہیں۔ نہت مج یت کرنے ہیں وہ مچھ سے۔‬
‫ری یلی! جس سوہر کے گن گا رہی ہو انک تمیر کا ع یاش ایسان ب ھا وہ‪ ،‬نہ جانے کتنی لڑک توں سے‬
‫ئعلقات بھے اس کے۔‬
‫وہ شب ماضی ب ھا۔ اب ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس نے ضرار کا دقاع ک یا۔ اس کی سرد مہری پر سارق‬
‫ن‬
‫کی آ ک ھیں ئم ہوپیں۔‬
‫ک توں ک یا وپرا ئم نے ایسا؟ ئم جاینی ب ھیں نا ئم سے کتنی مج یت کرنا ہوں میں‪ ،‬ب ھر ک توں کسی اور‬
‫سے سادی کر لی؟ میں نے تمہارے سوا کٹھی کسی لڑکی کو نہیں خ ھوا۔ میرے جذنات میری مج یت‬
‫میرے وخود کو ضرف ئم نے محسوس ک یا ہے‪ ،‬کسی اور کو نہ خق نہیں دنا میں نے۔‬

‫‪114‬‬
‫مگر ئم شب ب ھول گنی‪ ،‬نہ مج یت ناد رہی نہ انک دوسرے کی فریت میں گزرے نل۔ نےوقا ہو ئم۔‬
‫اور نہت پری ب ھی۔ آواز میں کرب ب ھا۔‬
‫ن‬
‫میں نے ئصوپریں د کھی ب ھیں تمہاری نہت ہی خ یا سوز۔ کوئی سک کی گیجایش نہیں رہی ب ھی۔ خھ‬
‫مہتیے پڑئی ہوں میں‪ ،‬شب کے سا میے تمہارے لیے گڑگڑائی مگر ئم نے میرا اسنعمال ک یا۔ چب نک دل‬
‫ک یا ک ھیلیے رہے اور ب ھر ب ھاگ گیے۔‬
‫قور گاڈ ش یک نار۔ ب ھاگا نہیں ب ھا میں۔ انکس یڈیٹ ہوا ب ھا میرا۔ انک نانگ گ توا چکا ہوں میں۔ نےنار و‬
‫مددگار پڑا رہا وہیں‪ ،‬کسی کو ب ھی ی یا نہیں جال۔ کیسی اذ یت ب ھری زندگی ب ھی میں جای یا ہوں۔ اب ساکڈ‬
‫ہونے کی ناری نوپرہ کی ب ھی۔‬
‫اس وقت مچ ھے اجساس ہوا کہ میں کت یا پڑا گ یاہگار ب ھا‪ ،‬تمہاری مغصوم یت کو ا یے جذنات کی آگ میں‬
‫جال دنا۔ سادی سے نہلے ہی تمہیں اینی ملک یت ی یا پتٹ ھا۔ ا یے سابھ سابھ تمہیں ب ھی زائی ی یا دنا۔ مچ ھے سزا‬
‫ملی۔ مگر اس نات کی ب ھی خوشی ب ھی کہ ہللا نے مچ ھے ای یا در دک ھا دنا۔ میں نے دن رات تمہیں مائگا تمہیں‬
‫ئکارا مگر شب نےسود۔‬
‫مصتوعی نانگ لگوا کر چب کسی قانل ہوا نو وایس تمہارے ناس ہی آنا۔ نہت ڈھونڈا مگر نہیں ملیں۔‬
‫ن‬
‫انک دن تمہیں ہاست یل میں دنک ھا گاپت یا کے کیین سے ئکلیے ہونے مگر میرے ہیجیے سے نہلے ہی ئم جا‬
‫جکی ب ھیں اور آج نہاں تمہیں دنکھ کر خود پر قانو نہیں رہا۔ اس کی آواز اور جہرہ سے درد کا اندازہ لگانا جا‬
‫پ‬
‫سک یا ب ھا۔ کت یا علط سمچھ تٹھی ب ھی وہ اسے۔‬
‫اس کا مظلب میری سادی کسی اور سے کروانے کے لیے وہ شب ب ھائی نے ک یا ب ھا۔ وہ پڑپڑا کر رہ‬
‫گنی۔‬
‫‪115‬‬
‫س‬
‫مگر اب کوئی واقعی اس شب کا کوئی قاندہ نہیں ب ھا۔ مگر اسے سارق کو علط مچ ھیے پر سرم یدگی ہوئی۔‬
‫آئم سوری۔ جاالت ختیے خراب ہو گیے بھے میں ی یا نہیں سکنی۔ شب کو ہمارے نارے میں ی یا جل‬
‫گ یا ب ھا اور ئم جا یے ہو اس معاسرے کا گ ید غورت پر ہی گرنا ہے۔‬
‫ئم جاؤ اور اینی زندگی خ تو۔ جس ہللا نے تمہیں اینی طرف نالنا اشی نے ضرور تمہارے لیے کچھ اور ب ھی‬
‫سوچ رک ھا ہوگا۔‬
‫تمہارے سوا کوئی طلب نہیں ہے۔ ئم جاؤ ا یے سوہر کے ناس۔ تمہیں خوش دنکھ کر اینی ئکل نف ناد‬
‫آئی نو غصہ آ گ یا۔ آئم سوری۔ آنکھوں میں آنے آیسوؤں کو ائگلی کی نور سے خ ھیک کر وہ اس سے دور ہونا‬
‫جال گ یا۔‬
‫اور نوپرہ کو انک نار ب ھر ای یا دل جالی لگا۔ آنک ھوں کو صاف کر کے وہ وایس ہونل جانے کے لیے مڑی‬
‫مگر ا یے ییچ ھے ضرار لعاری کو دنکھ کر جہاں ب ھی وہیں ک ھڑی رہ گنی۔ اس کے جہرے زلزلوں کے آ نار ی یا‬
‫رہے بھے کہ وہ شب سن چکا ہے۔‬
‫ضرار! وہ تیزی اس کے فریب آئی‪ ،‬دل نہت زنادہ ڈر گ یا ب ھا۔ مگر اس سے نہلے ہی ضرار کا ہابھ ابھ‬
‫چکا ب ھا۔‬
‫خ یاخ خ یاخ۔ نوپرہ گالوں پر ہابھ ر کھے اسے ب ھنی ب ھنی ئگاہوں سے دنک ھیے لگی۔ جہاں اس مج یت کا نام‬
‫و یسان ب ھی نہیں ب ھا جس کا اظہار وہ دن میں سو دقعہ سے ب ھی زنادہ نار ساند کرنا ب ھا۔‬
‫کت یا علط کر گ یا میں ا یے سابھ انک کیرنکیر لیس لڑکی سے سادی کر کے۔ ای یا پڑا دھوکہ ک ھا گ یا ئم‬
‫خیسی لڑکی سے۔ ای نی جالص مج یت‪ ،‬جالص جذنات ناتچ مہت توں سے ئم پر ل یا نا رہا۔ ا یے نالوں کو پری طرح‬
‫جکڑے وہ اینی جالت پر مائم ک یاں ب ھا۔‬
‫‪116‬‬
‫مگر اب نہیں! اخ ھا ہوا تمہاری چف نفت ی یا جل گنی ورنہ میں نو ساری زندگی اشی دھوکہ میں رہ یا کہ ئم‬
‫انک ناک یاز لڑکی ب ھیں۔‬
‫شکل مت دک ھانا اینی مچ ھے‪ ،‬قانو نہیں رکھ ناؤں گا خود پر۔ جلی جاؤ میری زندگی سے۔ اس کی کچھ ب ھی‬
‫شیے ی یا وہ ق نصلہ کرنا تیزی سے اینی گاڑی کی طرف پڑھ گ یا۔‬
‫ضرار نلیز میری نات ش ییں۔ اسے گاڑی کا دروازہ ک ھو لیے دنکھ کر نوپرہ ب ھاگ کر اس کے ناس آئی‪،‬‬
‫اور اس کا ہابھ نکڑ کر روکا جسے ضرار نے نہت زور سے خ ھ نکا۔‬
‫ک یا ستوں؟ ہاں! ک یا ستوں؟ نولو! وہ دہاڑا۔ نہ ستوں کہ ئم اس کی داشتہ رہ جکی ہو۔‬
‫آپ علط لفظ اسنعمال کر رہے ہیں ضرار۔ نہ لفظ اسے انک نازنانے کی طرح لگا ب ھا۔‬
‫اخ ھا میں علط لفظ اسنعمال کر رہا ہوں نو وہ ک یا ب ھا خو وہ تمہاری فریت کے لمجات گ توا رہا ب ھا۔ ک یا نہیں‬
‫ب ھیں ئم اس کے یسیر کی ساب ھی؟ کسی عیر مرد کے سابھ ئعلق ی یانے والی غورت کو ک یا کہیے ہیں؟‬
‫ی یاؤ!‬
‫نہی لفظ کہیے ہیں نا؟‬
‫اخ ھا نامحرم مرد کے سابھ ئعلق ی یانے والی غورت کو داشتہ کہیے ہیں نو ب ھر اس مرد کو ب ھی کچھ کہیے‬
‫ہو نگے؟ داشتہ کا مذکر ک یا ہوگا؟ ی یاپیں۔‬
‫میں اب تمہاری کوئی نکواس نہیں ست یا جاہ یا۔ ضرار نے گاڑی کا دروازہ ک ھوال جسے نوپرہ نے ی ید کر‬
‫دنا۔‬

‫‪117‬‬
‫ہم مج یت کرنے بھے سادی کرنا جا ہیے بھے‪ ،‬میں ماینی ہوں ہم سے گ یاہ ہوا ہے‪ ،‬نادم ہوں میں اس‬
‫پر۔ مگر م یالی سے وایسی کے ئعد میں اس سے آج ملی ہوں۔ آپ کی زندگی میں آنے کے ئعد میں نے‬
‫خ یالوں میں ب ھی آپ سے خ یایت نہیں کی۔‬
‫خ یایت ہی ب ھی نہ۔ ئم میرے سابھ میرے فریب میری مج یت میں رہنی ب ھیں مگر تمہیں مچھ سے‬
‫مج یت نہیں ہوئی۔ ک تونکہ ئم نہلے ہی ای یا جسم ای نی مج یت کسی اور پر وار جکی ب ھیں۔‬
‫نہیں کی آپ سے خ یایت۔ اور خو نہلے ہوا اس کے لیے میں نادم ہوں۔ اس نے ضرار کی نات رد‬
‫کی۔‬
‫ک یا قاندہ اس ندامت کا اب‪ ،‬شب کچھ نو گ توا جکی ہو ئم‪ ،‬ستٹ ھالی نہیں گنی ئم سے اینی خوائی‪ ،‬خو‬
‫اس کی داشتہ ین گ ییں۔ چب انک کے سابھ خود کو سٹیر کر سکنی ہو نو ب ھر اور ب ھی نہ جانے کس کس‬
‫کے سابھ ک یا ہوگا۔‬
‫ی یاؤ ذرا کس کس کی داشتہ رہ جکی ہو۔ و یسے تمہارے اندر نلیے اس جتے کا ناپ کون ہے؟ کچھ ی یا ہے‬
‫تمہیں۔ اسے نازوؤں سے جکڑ کر کار سے لگانے ہونے وہ اس پر لفظوں کے تیر پرسا رہا ب ھا۔ مگر اس کے‬
‫آخری تیر پر وہ نلیال کر رہ گنی ب ھی۔‬
‫ک‬
‫خ ھیکے سے اس کی گرقت سے خود کو آزاد کروانا اور ھتیچ کر خود کو گ ھورنے ضرار لعاری کے جہرے پر‬
‫ب ھیڑ مارا۔‬
‫چیردار خو میرے جتے کو گالی دی۔ مچھ سے پرا کوئی نہیں ہوگا۔‬
‫مچ ھے کہہ رہے ہیں خوائی ستٹ ھالی نہیں گنی‪ ،‬آپ نے ستٹ ھالی اینی خوائی؟ میرا انک ہی مرد سے ئعلق‬
‫ب ھا۔ اور آپ گ توا سکیے ہیں کہ آپ کا کتنی لڑک توں سے ئعلق ب ھا؟ ا یے کردار کو ک یا کہیں گے آپ؟‬
‫‪118‬‬
‫میرے جتے کو گالی دے رہے ہیں‪ ،‬ک یا ا یے جالل ہونے کی گارینی دے سکیے ہیں؟ اس نے ضرار‬
‫لعاری کے سا میے آپ یتہ رک ھا۔‬
‫نوپرہ!!!!!! وہ نہت زور سے وہ جالنا‪ ،‬مگر اس نار وہ اسے ب ھیڑ نہیں مار نانا ب ھا۔‬
‫جشٹ شٹ اپ! جلی جاؤ میری زندگی سے اس سے نہلے میں ا یے ہاب ھوں سے تمہاری زندگی خٹم‬
‫کردوں۔ اس کی آواز پر کنی لوگوں نے ان دونوں کو نلٹ کر دنک ھا۔‬
‫نہیں ہوئی نا نہ نات پرداشت‪ ،‬نہیں ہوئی نا؟ وہ اش نہزانہ ہیسی۔ مگر اس ہیسی میں کتیے زخم بھے وہی‬
‫جاینی ب ھی۔‬
‫نو میں کیسے کروں ا یے جاپز جتے کے لیے نہ پرداشت۔‬
‫میرا انک مرد سے ئعلق آپ معاف کرنے کی خود میں ہمت نہیں رک ھیے‪ ،‬اور میں نے آپ کے کتیے زنا‬
‫معاف کر دنے۔ آپ کو ق تول ک یا ضرف اس لیے کہ میں نے آپ سے کم ہی شہی مگر آپ خیسا ہی گ یاہ‬
‫ک یا ہوا ہے۔ اگر مچھ میں نہ قالٹ نہ ہونا نو مر جائی مگر آپ خیسے گ یدگی کے ڈھیر کو ق تول نہیں کرئی۔‬
‫اور ا یے گ یاہ کر کے ک یا آپ انک ناک یاز لڑکی ڈزرو کرنے ہیں؟ ک یا کوئی ناک یاز لڑکی آپ خیسے کیرنکیر‬
‫لیس مرد کی خواہش کرےگی؟ کسی ناک یاز لڑکی کی آپ خیسے مرد سے سادی ہونا ک یا اس کے سابھ‬
‫ناائصافی نہیں ہوگی؟‬
‫ق‬ ‫ق‬
‫نہت پڑی علط ہمی میں ہیں آپ مسیر ضرار لعاری! نہت پڑی علط ہمی میں۔ معاسرہ زایتہ کو ق تول‬
‫نہیں کرنا نا؟ ک یا آپ کو معلوم ہے زایتہ کو ضرف معاسرہ ب ھکرا نا ہے مگر انک زائی کو نو فسمت ب ھکرائی‬
‫ہے‪ ،‬زایتہ کو سزا معاسرہ د ییا ہے اور زائی کو سزا ہللا د ییا ہے۔ اور سزا مل جکی ہے آپ کو ب ھی آپ‬
‫کے ناپ کو ب ھی۔‬
‫‪119‬‬
‫نلکل ا یسے ہی خیسے میرے ناپ ب ھائی کو ملی۔ ا یے گ ھر میں اینی اور ا یے ناپ کی ندکرداری کی ش یدیں‬
‫دنک ھیا۔ نہت آسائی سے مل جاپیں گی۔ نہت آسائی سے۔‬
‫اور آج انک نات دغوے سے کہہ رہی ہوں مسیر ضرار لعاری کہ ئم میرے نو ک یا کسی ب ھی لڑکی کے‬
‫النق نہیں ہو۔ ک تونکہ ئم اور تمہارے خیسے مرد مرد کہالنے کے ہی النق نہیں ہو۔ اور جس مرد کی داشتہ‬
‫کا ئم نے مچ ھے طغتہ دنا ہے نا وہ ئم سے انک نہیں ہزار گ یا زنادہ نہیر ہے۔‬
‫اس نے جس لڑکی سے ئعلق رک ھا اب ھی نک اشی کو جاہ یا ہے۔ اشی سے سادی کا خواہاں ہے۔ اشی‬
‫س‬
‫کے لیے نہاں آنا ب ھا۔ مگر ئم نہیں مچھوگے۔ اس کی نات پر انک طیزنہ مسکراہٹ ضرار لعاری کے‬
‫جہرے پر آئی۔‬
‫اخ ھا نو ئم وایس اس کے ناس جانا جاہنی ہو‪ ،‬اس کا مظلب نہ تچہ ب ھی اشی کا ہوگا۔ یٹھی اسے ڈی‬
‫ق یڈ کر رہی ہو۔ مگر نوپرہ شیرازی میں تمہیں اس کے لیے خ ھوڑوں گا ہی نہیں۔ نہ میں تمہیں طالق دوں‬
‫س‬
‫گا اور نہ ا یے سابھ رک ھوں گا۔ میں ئم سے کسی اور کے سابھ ختیے کا خق خ ھین لوں گا۔ یں م۔‬
‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫مچ‬

‫اس کی نانوں پر نلیالنے ضمیر کو جاموش کروا کر وہ اس نے اینی کمزوری کو دنانا۔‬


‫مچ ھے کسی مرد کی اب ضرورت ب ھی نہیں ضرار لعاری۔ سارے مرد ہی ا یسے ہونے ہیں‪ ،‬ا یے گ ھروں کو‬
‫نازار خود ی یانے ہیں اور ب ھر سزا انہیں کو د ییے ہیں خو انہیں کی وجہ سے سزا نانے ہیں۔‬
‫میں تمہارے سابھ انک ناک میزل کا شفر جاہنی ب ھی اینی قٹملی کے لیے انک ی یک ماخول جاہنی ب ھی۔‬
‫مگر چیر!‬
‫نہت خوش ہوں میں کہ مچ ھے آپ سے مج یت نہیں ہوئی۔ نہت خوش ہوں کہ جلد ہی آپ کی اس‬
‫کمزور مج یت کا نہلو مچھ پر ع یاں ہو گ یا۔ ورنہ مج یت ہونے ہی والی ب ھی۔‬
‫‪120‬‬
‫آپ طالق دیں نہ نہ دیں فرق نہیں پڑنا‪ ،‬اور آپ ک یا مچ ھے خود سے دور کریں گے‪ ،‬میں خود آپ سے‬
‫نہت دور جلی جاؤں گی جہاں آپ کا گ یدہ سانہ بھی میرے جتے پر نہیں پڑےگا۔‬
‫مگر ضرار لعاری انک آخری نات کہ یا جاہوں گی ا یے گ ھر پر ا یے گ یاہوں کی تچوشت ضرور دنک ھیا ک تونکہ‬
‫میں نو نہ دنکھ جکی ہوں۔ اب آپ کی ناری ہے۔‬
‫اور کٹھی ب ھی کسی سے وعدے مت کرنا اور مج یت نو نلکل نہیں ک تونکہ نہ دونوں چیزیں ہی جاص لوگوں‬
‫کے لیے ہوئی ہیں اور آپ نو زمین کی جاک ب ھی نہیں۔‬
‫آپ نے انک نار ب ھر مردوں پر سے میرا ئقین اب ھا دنا‪ ،‬مچ ھے لگا ب ھا میرا سوہر۔۔ دل میں ہونے درد کی‬
‫سدت نے القاظ کا جاتمہ کر دنا ب ھا۔ نےدردی سے نہیے آیسوؤں کو رگڑ کر صاف ک یا اور خملہ ادھورا خ ھوڑ‬
‫دنا۔‬
‫انک ئظر یٹ ھر کی مورت یے ضرار لعاری پر ڈالی کنی آیسوں ب ھر سے گالوں پر بھسل آنے۔ خیسے نہ‬
‫ہونے والی مج یت کا کوئی مائم ک یا ہو۔‬
‫اور ب ھر ب ھا گیے ہونے نہ جانے کن وادنوں میں گم ہوئی جلی گنی۔‬
‫کتنی دپر ہو گنی ب ھی اسے ا یسے ہی گاڑی سے ی یک لگا کر پتٹ ھے ہونے۔ اس کا ضمیر اسے خ ھیچوڑ رہا‬
‫ب ھا۔ مگر وہ نےجس ی یا زمین پر پتٹ ھا رہا۔ نوپرہ کے القاظ اس کے کانوں میں گوتج رہے بھے۔‬
‫خود کو ی نگانہ کرنے کے لیے وہ نورے دس مہت توں ئعد نار میں آنا ب ھا۔ سراب کی نوری نونل پت یے کے‬
‫ئعد وہ کاؤتیر پر ہی سر ئکا کر پتٹھ گ یا۔ آیسوں گالوں پر نہہ رہے بھے۔‬
‫کسی نے ییچ ھے سے اس کے گرد چصار ناندھا۔‬
‫ئم آ گ ییں جان جہاں! یشہ میں خ ھوم یا سرسار سا وہ کسی اجساس کے تحت ییچ ھے مڑا۔‬
‫‪121‬‬
‫جہرہ جانا نہجانا لگا آنکھوں کو نورا ک ھول کر دنک ھیے کی کوسش کی۔‬
‫ئم نہ راشتہ ب ھول جکے بھے پریس۔ نہت خوش ہوں آج تمہیں نہاں دنکھ کر۔ آنے والی نے نے‬
‫ئکلقی سے اس کے گلے لگی۔‬
‫ئم وایس آ گ ییں نا‪ ،‬میں تمہیں اب کہیں نہیں جانے دوں گا۔ ئم ضرف ضرار لعاری کی ہو اور ہمیشہ‬
‫اشی کی رہوگی۔ کوئی ب ھی تمہاری زندگی میں نہیں آ سک یا۔ جان لے لوں گا تمہاری اگر کسی اور کے نارے‬
‫میں سوجا ب ھی نو۔ اور جسے سوخوگی اس کی ب ھی۔ اسے ہر طرف نوپرہ کی س یتہ دک ھائی دے رہی ب ھی۔‬
‫اس لڑکی کا جہرہ ہاب ھوں کے ی یالے میں لیے وہ اسے تیزی سے ب ھیگنی آنکھوں سے دنک ھیے کی کوسش‬
‫دت جذنات سے وہ ب ھر سے اس کے گلے لگ کر رونے لگا۔‬
‫کر رہا ب ھا۔ اور ب ھر س ِ‬
‫ہاں پریس میں ضرف تمہاری ہوں۔ ضرف تمہاری۔ مگر اس لڑکی کے ارادوں کو غملی جامہ نہ یانے سے‬
‫نہلے ہی ا یے ہوش گ توا چکا ب ھا۔‬
‫شٹ! نہ نو نےہوش ہو گ یا۔‬
‫مگر پریس میں اینی نے عزئی کی کچھ نو قٹمت لوں گی نا۔ مسکرانے ہونے اس کا والٹ اور گاڑی کی‬
‫جائی لے کر اسے وہیں نےہوش خ ھوڑ کر وہ لڑکی فرار ہو گنی۔‬
‫کنی گ ھت توں ئعد نار کے مالک نے اس پر نائی ڈاال نو وہ ہڑپڑا کر اب ھا۔‬
‫گ ھر جاؤ ب ھائی ہم پر کیس کروانا ہے ک یا؟ درشت لہچہ اس کے یسے کو کم کر رہا ب ھا۔ اس نے ک ھڑے‬
‫ہونے کی کوسش کی۔‬
‫نائم دنک ھا نو رات کے نارہ تج رہے بھے۔ سارا یشہ ہرن ہوا۔‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫اس نے چیران ئظروں سے ادھر ادھر د ک ھا اور ناہر ب ھاگا۔‬
‫‪122‬‬
‫اس کا والٹ اور گاڑی شب عایب بھے۔ وہ نلکل جالی ک ھڑا رہ گ یا ا یے دل کی طرح۔ ی یکسی والے کو‬
‫اینی گ ھڑی دے کر م یانا۔‬
‫ٓ‬
‫نوپرہ کے لفظوں کی اواز سے تچ کر وہ رات گیے گ ھر وایس آنا جہاں انک اور ق یامت اس کی مت نظر‬
‫ب ھی۔‬
‫زور زور سے تجیے ہونے االرم نے کمرے کی جاموشی میں پری طرح جلل ی یدا ک یا۔ اشی کے سابھ ضرار‬
‫لعاری کے خ یالوں کا یسلسل ب ھی انک خ ھیکے سے نونا۔‬
‫قون ی ید کر کے اس نے اس سور کو خٹم ک یا۔ نہجد کا وقت ہو رہا ب ھا ئعنی آج ب ھر نوری رات اس کی‬
‫مصلہ پر گزر گنی۔‬
‫اس نے جہرے پر ہابھ ب ھیر کر دنک ھا خو نورا گ یال ہو گ یا ب ھا‪ ،‬آنکھوں میں رونے سے سدند جلن ہو رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫اس نے ابھ کر وایس وصو کی اور ئقلوں کی ی یت ناندھ لی۔ اب وہ فحر سے نہلے وہاں سے ہلیے واال‬
‫نہیں ب ھا۔‬
‫نو ئم نہیں جاؤگی ہاست یل؟ اس کا ارادہ ک ییسل ہونے دنکھ کر ام اخمد کو غصہ آنا۔‬
‫آئی! مچ ھے نہت ڈر لگ رہا ہے‪ ،‬ہمت نلکل نای ید ہے۔ میں کیسے جاؤں؟‬
‫ڈر کا سام یا کر کے۔ وہاں خو پیش یٹ تمہارے زپ ِر عالج ہیں ان کی قکر میں‪ ،‬ک تونکہ نہ سا میے خو قانلز‬
‫پڑی ہوئی ہیں ان میں نہت سے کیسیز کری نکل ہیں ان کی کوئی ہسیری ئم نے ا یے سیٹیر ڈاکیرز نک‬
‫نہیں نہیجائی‪ ،‬اگر تمہارے اس ڈر کی وجہ سے اگر کسی کی جان پر ین آئی نو ک یا معاف کر ناؤگی خود کو؟‬
‫ع یدال یاری کا سام یا کرنے کا خوف زنادہ پڑا ہے نا کسی کی زندگی کی اہم یت؟‬
‫‪123‬‬
‫پین نار قون آ چکا ہے تمہیں نالنے کے لیے۔‬
‫جاؤ اور ع یدال یاری سے معافی مانگو‪ ،‬نہ ساری قانلز ان نک نہیجا کر وایس گ ھر آجاؤ۔ اس کے ئعد دوسرا‬
‫معاملہ جل کریں گے۔ اور نہ دونوں کام کر کے جلدی گ ھر آکر آرام کرو۔ نوری رات نہیں سوئی ہو ئم۔‬
‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی ن‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫اس کی‪ .‬سرخ سوجی ہوئی آ یں د کھ کر اس نے ا نی آ یں خرا یں۔‬
‫ن‬
‫ام اخمد کے سمچ ھانے پر جدتچہ نے اسے دنک ھا جس کی خود کی آ ک ھیں سوجی ہوئی اور سرخ ہو رہی‬
‫ب ھیں۔‬
‫جا رہی ہوں‪ ،‬ل یکن اگر انہوں نے کچھ کہا‪ ،‬مظلب کہ مچ ھے اوپر نہیجا دنا نو آپ میری مغفرت کی دعا‬
‫کرنا۔ اور اخمد کو میرا نہت سارا ی یار کر د ییا۔ اور میں آپ دونوں سے نہت ی یار کرئی ہوں۔ اس کے گلے‬
‫لگ کر وہ انک نار ب ھر رونے لگی۔‬
‫واٹ! تمہارا دماغ خراب ہے؟ اس کے جہرے پر کہیں ب ھی مذاق کی رمق نہیں ب ھی‪ ،‬ئعنی ڈر کی جد‬
‫ب ھی۔‬
‫زندگی اور موت کا اخت یار ہللا کے سوا کسی کے ناس نہیں۔ وہ تمہاری جان نہیں لیں گے‪ ،‬خو لعن‬
‫طعن کریں جاموشی سن لت یا نے پرواہ ہو کر۔‬
‫اور ان کی لعن و طعن پر مچ ھے غصہ آ گ یا نو؟‬
‫م‬
‫"وہ اتمان ہی ک یا خو لعن و طعن پرداشت نہ کر سکے"۔ انک خملہ میں نات کمل کر کے اس نے‬
‫جدتچہ کو نہت کچھ سمچ ھا دنا۔‬
‫آپ دعا کرنا‪ ،‬اخمد کے ئعد جدتچہ کی کام یائی ب ھی ام اخمد کی دعاؤں میں خ ھنی ہوئی ہے۔ اس کے‬
‫ہاب ھوں کو ا یے ہاب ھوں میں لے کر دعا کی گزارش کی۔‬
‫‪124‬‬
‫اب جلو جلدی ناشتہ کرو اور جلدی جاکر جلدی وایس آؤ۔ اگر کوئی پرانلم ہو نو مچ ھے ائقارم کر د ییا۔‬
‫نہلے پرامس کریں آج آپ ب ھی نہیں جاپیں گی۔ میری مج توری ہے‪ ،‬مگر آپ ل تو لے سکنی ہیں۔ اس‬
‫لیے آپ ب ھی آرام کریں گی۔‬
‫اوکے ڈاکیر صاچتہ! دونوں نے انک دوسرے کو مج یت کی ئظر سے دنک ھا۔ کوئی پرانا ین نہیں ب ھا نلکہ‬
‫ا یے ین کی ای نہا ب ھی۔‬
‫ً‬
‫انک نار ب ھر تجیے قون کو دنکھ کر اس نے ڈرنے ڈرنے قون اب ھانا۔ ڈاکیر سمرن کی کال دنکھ مج تورا رستو‬
‫کی۔‬
‫جلدی آؤ جدتچہ‪ ،‬نہت پڑا رسک لے ل یا ئم نے دپر کر کے۔ جلدی آؤ۔‬
‫نا ہللا نلیز کوئی زندگی میری وجہ سے چظرے میں مت جانے د ییا۔ نہت دل سے دعا کرنے وہ ا یے‬
‫ع یانا کو ستٹ ھال کر تیز تیز قدم اب ھانے لگی۔‬
‫شب کچھ ویسا ہی ب ھا خیسا کل ب ھا‪ ،‬ویسی ہی ڈاکیرز کی ب ھاگ دوڑ‪ ،‬ویسا ہی لوگوں کا آنا جانا۔ ب ھر وہ ای یا‬
‫گ ھیرا ک توں رہی ب ھی‪ ،‬خ یکہ اسے نہ ب ھی ئقین ب ھا کہ ع یدال یاری شب کے سا میے کوئی تماسہ نہیں‬
‫کرےگا۔‬
‫وہ قانلز دے کر اور اور ع یدال یاری سے معافی مانگ کر رپزاین کرنے کا ارادہ کر کے آئی ب ھی‪ ،‬مگر‬
‫وہاں انک سابھ آنے کنی سارے اتمرخیسی پیش یٹ کو دنکھ کر شب کچھ ب ھول گنی۔ کسی گاڑی کا‬
‫انکس یڈیٹ ہوا ب ھا جس میں شٹھی لوگ زخمی بھے۔‬
‫ڈاکیر سمرن اور ڈاکیر رقتہ کے سابھ مل کر اس نے تمام فی م یل کیسیز د نک ھے‪ ،‬ام اخمد کو وہ قون کر‬
‫کے نہاں کے جاالت ی یا جکی ب ھی۔‬
‫‪125‬‬
‫پ‬
‫انکس یڈیٹ نہت زنادہ نہیں ہونے لگے؟ ڈنوئی کر کے وہ لیچ پرنک ب ھی آدھا گ توا کر تٹھی ب ھیں۔ جدتچہ‬
‫ب ھی تماز سے قارغ ہو کر ان کے ناس آ کر پتٹھ گنی۔‬
‫ہللا رخم کرے۔ ڈاکیر سمرن کی نات پر نافی پت توں ڈاکیرز ب ھی روز مرہ ہونے والے جادنوں پر ی نصرہ‬
‫کرنے لگیں۔‬
‫کہاں گم ہو جدتچہ؟ سمرن کے خ یکی تجانے پر اس نے خونک کر ان جاروں ڈاکیرز کو دنک ھا۔‬
‫کہیں نہیں‪ ،‬یس ا یسے ہی‪ .‬اس سے کوئی نات نہیں ینی۔‬
‫ارے ہاں ناد آنا! ڈاکیر جان سے ملیں ئم؟ انہیں ئم سے نات کرئی ب ھی۔ پین جار نار میسج ب ھیجا ب ھا‬
‫ساند مسز رستوگی کے معا ملے میں کچھ نات کرئی ب ھی ان کا کیس شب سے چظرناک ب ھا‪ ،‬اور الشٹ میں‬
‫ئم ہی اس کیس کو دنکھ رہی ب ھیں۔ سمرن کے ی یانے پر اس کے دل کی دھڑکن تیز ہوئی۔‬
‫ام اخمد کے سمچ ھانے اور خود کی ہمت خ یانے کے ناوخود ع یدال یاری کا سام یا کرنے میں اس کے‬
‫سارے خوصلے یشت ہو رہے بھے۔‬
‫مگر تچ ھلے ساڑھے جار سالوں کا نوخھ ا نارنے کا ہللا نے خو اسے موقع دنا ب ھا نو اسے گ توانا نہیں ب ھا‪ ،‬اس‬
‫کے لیے اس نے ان گزرے سالوں میں کتنی معافی مانگی ب ھی وہ جاینی ب ھی اور اس کا ہللا۔‬
‫لیچ کے ئعد اس نے انک نار ب ھر تمام وارڈ کا راؤنڈ لگانا‪ ،‬اور شٹھی پیش یٹ کو کچھ نہ کچھ ہدایت دے کر‬
‫اینی دایشت میں وہ ان شب سے آخری نار مل رہی ب ھی۔‬
‫دو نار وہ اس کے ک یین کے ناہر جا کر وایس آئی‪ ،‬وہ خود نہیں سمچھ نا رہی ب ھی اسے ہو ک یا رہا‬
‫ہے؟۔ ب ھک ہار کر اس نے انک ق نصلہ ک یا اور اس پر غمل تیرا ہونا سروع ہو گنی۔‬

‫‪126‬‬
‫کل سے انک نل کے لیے ب ھی اسے خین نہیں آ رہا ب ھا‪ ،‬ڈاکیر جدتچہ نام کی کٹمسیری کا چب نک ی یا‬
‫نہیں لگا لت یا اسے خین آنا ب ھی نہیں ب ھا۔‬
‫اس نے دو پین نار اس کے نارے ی یا کروانا مگر اس کی کوئی چیر نہیں ب ھی۔ اسے ئقین ب ھا وہ اب‬
‫نہیں آنےگی۔ ب ھر ب ھی الشغوری ظور پر وہ اس کا مت نظر ب ھا۔‬
‫س‬
‫چب اسے اس کے آنے کی چیر ہوئی وہ ی یا سوچے مچ ھے اس سے جساب ک یاب کرنے جا رہا ب ھا‪،‬‬
‫چب اجانک انکس یڈیٹ کے انک سابھ نوری قٹملی کے کیسزز آ گیے۔ اور خو وہ ان میں الچ ھا نو نو اب سام‬
‫کے خھ جتے فرصت ہوئی ب ھی‪ ،‬اشی کڑی میں اس کا لیچ ب ھی گول ہو گ یا۔‬
‫اس کی پرش یل اور پروفیس یل الئف کٹھی مکس نہیں ہوئی ب ھی‪ ،‬اس لیے ڈاکیر جدتچہ کے کیس کو اس‬
‫وقت ب ھول کر وہ ای یا فرض نوری دنایت داری سے ادا کر رہا ب ھا۔‬
‫مگر اب خیسے ہی فری ہو کر پتٹ ھا اسے ب ھر سے ای یا کیس ناد آنا۔ اب ھی وہ وارڈ نوانے کو نالنے کا سوچ‬
‫ہی رہا ب ھا چب وہ خود اس کے ک یین میں اجازت لے کر داجل ہوا۔‬
‫سر ڈاکیر جدتچہ نے نہ شب ب ھچوانا ہے۔ وارڈ نوانے نے جار ناتچ قانل اور انک انونلپ اس کی طرف‬
‫پڑھانا۔‬
‫ڈاکیر جدتچہ کہاں ہیں؟ ا یے غصہ پر قانو ناکر تچمل سے نوخ ھا۔‬
‫نہ دے کر اب ھی ئکلی ہیں ہاست یل سے۔‬
‫اوکے جاؤ ئم‪ ،‬اس کے جکم پر وہ سر خم کرنا اس کے ہابھ م یڈیسیز لے کر جال گ یا۔‬
‫ا یے نام کے انولپ کو اس نے اینی خ یب میں رک ھا اور ناہر ئکل کر ڈاکیر عادل کو ضروری کام کا کہہ‬
‫کر ہاست یل سے ناہر آ گ یا۔‬
‫‪127‬‬
‫دور سے ہی اس نے ڈاکیر جدتچہ کو تیزی سے ی یکسی اش یت یڈ کی طرف جانے دنکھ ل یا۔ اس کے ع یانا‬
‫ً‬
‫سے وہ اسے نہجان گ یا ب ھا۔ اور اس سے نہلے وہ وہاں نہیچ کر ی یکسی لے کر فرار ہوئی اس نے قورا اینی‬
‫گاڑی ئکالی اور اشی طرف پڑھا دی۔‬
‫انک م یٹ میں ہی اس نے جدتچہ کے سا میے گاڑی روکی اور تیزی سے ئکل کر اس کی طرف آنا۔‬
‫جدتچہ خو ہکا ئکا اسے دنکھ رہی ب ھی اسے جارجانہ انداز میں اینی طرف آنے دنکھ کر ییچ ھے کی طرف قدم‬
‫اب ھانے لگی۔‬
‫سڑک پر انک ع یانہ والی لڑکی کے سابھ ایسا ہونا معمولی نہیں ب ھا‪ ،‬مگر ع یدال یاری نے جس انداز میں نہ‬
‫ک یا ب ھا کوئی اس طرف نلکل ب ھی م توجہ نہیں ہوا ب ھا۔‬
‫انک قدم ب ھی ییچ ھے مت ہت یا اسے نلٹ کر ب ھا گیے کا ارادہ کرنے دنکھ کر اس نے اسے وارن ک یا۔‬
‫خیسے اس نے کہا جدتچہ کے قدم خیسے بھے و یسے ہی ب ھم گیے۔ ع یدال یاری اس سے انک قٹ کی دوری پر‬
‫آ کر رک گ یا۔‬
‫نہ کون سا ڈرامہ سروع ک یا ہوا ہے آپ نے ڈاکیر جدتچہ؟ نا ب ھر!!! ای نہائی جسویت سے خملہ ادھورا‬
‫خ ھوڑ کر اس نے کچھ نل کا وقفہ ل یا اور ب ھر ساکت ک ھڑی جدتچہ کے کچھ اور فریب ہوا۔‬
‫انلس فرنانڈپز !!!!!!! لہچہ ای یا کڑوا ب ھا کہ اس کا ذائفہ جدتچہ کو ا یے اندر اپرنا ہوا محسوس ہوا۔‬
‫گ یارہ جتے وہ سو کر اب ھا نو طت نغت فریش ہوئی۔ قون خ یک ک یا نو مسیر خت ید کی کنی کالز اور میسحز‬
‫بھے۔‬
‫اوہ شٹ! آج نو سارے انگرتم یٹ ساین ہونے بھے۔ وہ ابھ کر جلدی جلدی ی یار ہوا اور ع یدال یاری کو‬
‫ن‬ ‫ئ ً‬
‫قون لگانے ہونے روم الک کر کے فری یا ب ھاگ یا ہوا ہو ل سے ناہر آنا۔‬
‫‪128‬‬
‫ع یدال یاری سے جدتچہ کی عیر جاضری جان کر اسے ای یا دل ڈوی یا محسوس ہوا‪ ،‬مگر ب ھر اس سے ڈاکیر‬
‫م‬
‫جدتچہ کے گ ھر کا انڈریس لے کر خود ہی وہاں جانے کا عزم کر کے طمین ہوا۔‬
‫م‬
‫جار ناتچ گ ھتیے لگ گیے بھے اسے ب ھاگ دوڑ کرنے میں۔ مگر اس نے ب ھی کام کمل کرنے کے ئعد‬
‫ہی دم ل یا۔‬
‫دھڑ کیے دل کے سابھ وہ وہ ستوین قلور کی نلڈنگ میں پیسرے قلور پر اس قل یٹ کے سا میے ک ھڑا ب ھا‬
‫جہاں اس کی زندگ یاں رہنی ب ھیں۔ اس نے ساجد کو ہی اس قل یٹ کا دروازہ ناک کرنے کا کہا‪ ،‬اور خود‬
‫دوسری جایب متہ کر کے ک ھڑا ہو گ یا۔ تیزی سے ب ھرئی آنک ھوں کو وہ تمشکل کٹیرول کیے ہونے ب ھا۔‬
‫سر نہ قل یٹ نو الکڈ ہے۔ ساجد کے ی یانے پر اس نے آیسوں کو اندر دھک یال اور خود تیزی سے آگے‬
‫پڑھ کر دنک ھیے لگا جہاں پڑا سا ناال اس کا متہ خڑا رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫دل پر ہابھ رکھ کر خیسے ئکل نف کو کم کرنے کی کوسش کی۔ آ ک ھیں ی ید کر کے خود کو ہمت دالئی۔‬
‫اور وہیں اگلے قلور پر جانے والی شیڑھ توں پر پتٹھ گیا۔ خیسے ک ھڑے ہونے کی سکت نہ ہو۔‬
‫اس کی ایسی جالت دنک ھیے ہونے ساجد دوسرے قل یٹ کے دروازے کھلوا کر ی یا کرنے لگا۔‬
‫سر نہ لوگ کہہ رہے ہیں بھوڑی دپر نہلے وہ مارک یٹ گنی ہیں ساند دپر ہو جانے آنے میں۔‬
‫میں ای نظار کروں گا ساجد ئم جلے جاؤ۔ آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔ اس کا دل دعا گو ب ھا نہاں ر ہیے والی‬
‫اس کی زندگی ہی ہو۔ نہ جانے ک توں انک خوف سا ب ھا کہ نہ جانے ک یا ہو؟‬
‫غصر نک ساجد اس کے سابھ رہا مگر ب ھر اس کے زور د ییے پر جال گ یا۔‬
‫غصر سے معرب اور اب معرب سے عساء مگر اب ھی نک کوئی نہیں آنا ب ھا۔ آنے جانے لوگ اسے‬
‫عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے۔ مگر وہ شب سے نےپرواہ ا یسے ہی تماز پڑھ پڑھ کر آ کر پتٹ ھیا رہا۔‬
‫‪129‬‬
‫عساء کی تماز سے قارغ ہو کر وہ مسجد سے ناہر آنا۔ اور سا میے ینی ساپ سے نائی خرند کر ی یا۔ ئظریں‬
‫ب ھری ہوئی ساہراہ پر ب ھیں۔‬
‫اور ب ھر ان آنکھوں میں خیسے روشنی ب ھرئی جلی گنی‪ ،‬جہرہ مسکراہٹ سے کھل گ یا۔ سا میے ہی اخمد کسی‬
‫کا ہابھ ب ھامے جال آ رہا ب ھا۔ وہ ب ھی تیزی سے اس پڑ ھیے لگا۔‬
‫مگر نہ ک یا اس نے جسے ام اخمد نالنا ب ھا وہ نوپرہ نہیں کوئی اور ب ھی‪ ،‬اب کے اس کے قدم پری طرح‬
‫لڑک ھڑانے۔ آنکھوں میں خو آیسوں رکے ہونے بھے وہ اس کی نے یسی پر ناہر ئکل آنے بھے۔‬
‫نو ک یا اس کی سزا نوری نہیں ہوئی ب ھی؟ ک یا اب ب ھی اسے معاف نہیں ک یا گ یا ب ھا؟ پڑی مشکل سے‬
‫اس نے خود خو رونے سے ناز رک ھا ب ھا۔ ورنہ دل نو دہاڑیں مار رہا ب ھا۔ نہ جان کر کہ اخمد اس کا پت یا نہیں‬
‫ہے۔ وہ غورت نوپرہ ہرگز نہیں ب ھی۔ نو ب ھر اخمد ضرار لعاری خیسا کیسے ب ھا؟‬
‫ن‬
‫میں اب ب ھی تیری رصا میں راضی ہوں۔ ب ھری ہوئی آ ک ھیں آسمان کی طرف اب ھا کر زپر لب کہا۔‬
‫ً‬
‫اخمد!!! کوئی پڑی زور سے جالنا ب ھا۔ اس نے قورا اس طرف دنک ھا۔ اخمد اینی ماں کا ہابھ خ ھوڑ کر روڈ‬
‫کے ییچ میں ک ھڑا ادھر ادھر خوفزدہ ئظروں سے دنکھ کر رو رہا ب ھا۔ سا میے سے کنی گاڑناں آ رہی ب ھیں۔‬
‫س‬
‫اور ضرار لعاری ی یا سوچے مچ ھے اس کی طرف دوڑ پڑا۔ اور اس کو تجانے کے جکر میں خود کا ئفصان کر‬
‫گ یا۔‬
‫ی ید ہوئی آنکھوں سے اس نے کسی ئقاب نوش غورت کو اخمد کو اب ھانے اور اسے نے تجاسہ خو میے‬
‫دنک ھا‪ ،‬جس سے اخمد خود ب ھی زور سے ل یٹ گ یا ب ھا۔ اور ب ھر اینی طرف آنے لوگوں کو دنکھ کر اس کی‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ی ید ہوئی جلی گ ییں۔‬

‫‪130‬‬
‫اس روپ میں‪ ،‬میرے ہاست یل میں ک یا مفصد کے کر آئی ہو انلس فرنانڈپز؟اس نے نہایت ہی سرد‬
‫مہری سے اس کے ع یانہ کی طرف اسارہ ک یا۔ وہ اسے اس روپ میں دنکھ کر کت یا ساکڈ ہوا ب ھا‪ ،‬خو اس کی‬
‫سوچ سے نلکل ہی پرے ب ھا۔‬
‫اس کے سوال پر جدتچہ نے خ ھکا ہوا سر اوپر اب ھا کر ع یدال یاری کو دنک ھا جس کی آنکھوں میں نے‬
‫اغت یاری کے سابھ چقارت ب ھی ب ھی۔ اس نے ا یے آیسوؤں کو اندر دھک یل کر خود کو نو لیے کے لیے ی یار‬
‫ک یا۔‬
‫میرا نام انلس فرنانڈپز نہیں‪ ،‬جدتچہ ہے۔ اور مچ ھے نہیں ی یا ب ھا نہ آپ کا ہاست یل ہے۔ میں نو یس نہاں‬
‫جاب کر رہی ب ھیں‪ ،‬کوئی مفصد لے کر نہیں آئی ب ھی میں نہاں۔ پرشٹ می۔ نہت آہشتہ آواز خو ضرف‬
‫ع یدال یاری نک ہی نہیچ رہی ب ھی جس میں تمی ب ھی گھلی ہوئی ب ھی۔‬
‫ری یلی؟! تمہیں لگ یا میں ئم پر پرشٹ کر سک یا ہوں؟ کت یا ی نفر اور نے اغت یاری ب ھی اس کے القاظوں‬
‫میں ب ھی۔‬
‫نہیں! مچ ھے نہیں لگ یا کہ آپ مچھ پر پرشٹ کر سکیے ہیں‪ ،‬خو میں آپ کے سابھ کر جکی ہوں اس سے‬
‫آپ کے اغت یار کے نو ک یا میں آپ کے لیے قانل اچیرام ب ھی ساند نہ ہوں۔‬
‫وقت کے سابھ چف نفت کا ادراک خوب ہوا ہے تمہیں۔ جلو اینی اوقات سے تچوئی واقف ہو۔ اش نہزانہ‬
‫لہچہ پر اس کا دل رونا ب ھا۔ مگر ام اخمد کے القاظ! "وہ اتمان ہی ک یا خو لعن و طعن ب ھی پرداشت نہ کر‬
‫سکے"۔ کتیے ہمت والے القاظ بھے۔‬
‫میں نہاں آج آپ سے معافی ما نگیے آئی ب ھی۔ آپ نلیز مچ ھے معاف کر دیں میں آپ سے ان شب‬
‫کے لیے معافی مانگنی ہوں خو میں نے آپ کے سابھ ک یا۔ رندھی ہوئی آواز میں تمشکل اینی نات نوری کر‬
‫‪131‬‬
‫کے اس نے ع یدال یاری کے سا میے ہابھ خوڑ دنے۔ خ نہیں دنکھ کر ع یدال یاری کی آنکھوں میں اسنعال‬
‫سمٹ آنا۔ زخم ہرے کر د ییے بھے ب ھر اس نے۔‬
‫معافی جا ہیے‪ ،‬معافی جا ہیے تمہیں؟ جارجانہ انداز میں نوخ ھیے ہونے اس کا نازو اینی زور سے نکڑا کہ وہ‬
‫ئکل نف کے اجساس سے خ ھک گنی۔ مگر جہرے پر ئکل نف کے سوا کوئی ناگوار ناپر نہیں ب ھا۔ اس کی ئظر‬
‫میں وہ اس کی طرف سے چقدار ب ھی اس کی۔‬
‫اس کے ناد دالنے پر ع یدال یاری کو وہ وقت ناد آنا چب اسے اس کی وجہ سے ای یا ذل یل ک یا گ یا ب ھا کہ‬
‫اسے لگا ب ھا موت ہی اس ذلت سے تجات ہوگی۔ کچھ گ ھتیے نہلے خو استوڈیٹ اس کی سان میں قص یدے‬
‫پڑھ رہے بھے انہوں نے کیسے ییحر اور استوڈیٹ کا رشتہ ب ھول کر اس کے پری یت‪ ،‬اور اس کے و الدین‬
‫نک پر کیسا کیحڑ اخ ھاال ب ھا۔ وہاں سے ئکلیے وقت کیسے کچھ استوڈپیس نے اس پر زمین سے اب ھا کر کیحڑ‬
‫ب ھت نکا ب ھا۔‬
‫کت یا اذ یت ناک ب ھا وہ م نظر اس کے لیے جس نے کسی لڑکی پر کوئی علط ئظر نک نہیں ڈالی مگر اس‬
‫پر ر یپ ایٹم یٹ کا الزام لگانا گ یا۔ کیسے ہارا ب ھا وہ اس وقت‪ ،‬اور آج اس کی زندگی جہٹم ی یانے والی کتنی‬
‫آسائی سے اس سے معافی مانگ رہی ب ھی۔ اور کتنی آسائی سے وہ کافرہ انک مسلم ی یک جانون ین کر‬
‫شب کے جذنات سے ک ھیل رہی ب ھی۔‬
‫ہاں معافی جا ہیے مچ ھے۔ آپ جاہیں نو سزا دے دیں مگر معاف کر دیں نلیز۔ ا یے ہابھ کی ئکل نف کو‬
‫ئظر انداز کر کے اس نے ب ھر معافی کی درخواشت کی۔‬

‫‪132‬‬
‫سزا! ہاں سزا کی ہی چقدار ہو ئم انلس فرنانڈپز۔ کہا ب ھا ئم سے میرے سا میے مت آنا ورنہ جان سے مار‬
‫دوں گا۔ درشت لہجے میں کہیے ہونے اس کا نازو خ ھوڑ کر اس کی گردن پر گرقت کر کے اسے کار سے‬
‫لگا کر اس کی گردن پر دناؤ پڑھانا۔‬
‫نہیں ہوں میں انلس فرنانڈپز‪ ،‬میں مسلمان ہوں جدتچہ نام ہے میرا‪ ،‬اور آپ پیسک مار دیں جان سے‬
‫مچ ھے‪ ،‬مگر نلیز معاف کر دیں۔ اینی گردن پر پڑ ھیے دناؤ کی وجہ سے وہ اس کے ہابھ کو ا یے دونوں ہاب ھوں‬
‫سے نکڑنے ہونے خیسے کچھ نو لیے نک کی زندگی کی مہلت مانگ رہی ب ھی۔‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫کیسے معاف کر دوں تمہیں‪ ،‬کیسے؟ دناؤ کچھ اور پڑھا‪ ،‬جس سے جدتچہ کی آ یں لیے یں۔ اسے‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫اب اینی موت ئقت نی لگ رہی ب ھی۔‬
‫جاینی ہو تمہارے اس قعل کی وجہ سے میں نے ا یے ماں ناپ کو ک ھو دنا۔ ان سے انک آخری نار ب ھی‬
‫مالقات نہیں کر نانا۔ ضرف تمہاری وجہ سے۔ کتنی ئکل نف میں آ گ یا ب ھا وہ اس وقت۔‬
‫ع یدال یاری انک خ ھیکے سے اسے خ ھوڑ کر دور ہوا۔ اور جدتچہ نو ساک سے نہ ب ھی محسوس نہیں کر نائی‬
‫کہ اس کے خ ھیکیے سے نازو میں کتنی زور سے اس کی گاڑی کا کھال ہوا دروازہ لگا ب ھا۔‬
‫اسے اب سمچھ آنا ب ھا ک توں وہ اب نک ا یے اس قعل کے لیے سرم یدہ ہوئی ب ھی۔ ک توں اس کے‬
‫لیے اب نک نے سکون رہنی ب ھی۔ ک تونکہ اس کی وجہ سے ع یدال یاری کا نےنہا ئفصان ہوا ب ھا۔‬
‫اور ک یا کہہ رہی ہو‪ ،‬ئم مسلمان ہو؟ اینی ئکل نف کو یس یشت ڈال کر ب ھر سے اشی انداز میں گونا‬
‫ہوا۔‬

‫‪133‬‬
‫ئم مسلمان ہو‪ ،‬شیریسلی؟ و یسے ای یا ری یل ڈرامہ کیسے کر رہی ہو‪ ،‬آواز سے نہت ری یل انکت یگ لگ رہی‬
‫ہے ذرا اس ساطر جہرے کا جال نو دنکھ لوں۔ کہیے کے سابھ ہی اس نے اس کے جہرے سے ئقاب‬
‫ہ یا کر اوپر کر دنا۔‬
‫اس کے آیسوؤں سے ب ھیگے ہونے ئکل نف سے ب ھرے جہرے کو دنکھ کر انک نل کو وہ خود ساکت‬
‫ن‬
‫ہو گ یا‪ ،‬ای یا پرنور مغصوم جہرہ‪ ،‬ندامت سے خ ھکی آ ک ھیں‪ ،‬کچھ نو لیے کی کوسش کرنے کا پت یے ہویٹ‪ ،‬کتنی‬
‫مغصوم لگ رہی ب ھی وہ۔ کہاں وہ نولڈ اور دی یگ انلس فرنانڈپز اور کہاں نہ اینی خوفزدہ مغصوم ہرئی۔‬
‫اس کے شحر سے آزاد ہونے میں اسے کچھ ہی نل لگے بھے اور ب ھر خو ہیسا نو ہیس یا جال گ یا۔ جدتچہ نے‬
‫ن‬
‫ب ھیگی آ ک ھیں اب ھا کر اسے دنک ھا‪ ،‬دونوں کی ئظریں ملیں مگر اس کی آنکھوں میں ا یے لیے ئفرت و چقارت‬
‫دنکھ کر اس نے ئظروں کے سابھ سر ب ھی خ ھکا ل یا۔‬
‫نہت ی توقوف ی یانا ہوا ہے ئم نے لوگوں کو ا یے اس روپ سے‪ ،‬نورے ہاست یل میں ئم نے خود کو‬
‫ای یا ی یک پروین ی یا کر پیش ک یا ہے کہ ہر کوئی تمہاری ی یک نامی کے گن گا رہا ہے۔ سرعی پردہ کرئی ہو‬
‫ئم‪ ،‬کسی عیر محرم کے سا میے نہیں آئی۔ ہے نا؟ انداز صاف مذاق اڑا نا ہوا ب ھا۔‬
‫اگر انہیں نہ ی یا جل جانے کہ ہللا کے ا یے مقدس جکم کا ڈرامہ کرنے والی نامحرموں کے سا میے ہی‬
‫نہیں آئی نلکہ ان کے سابھ۔۔۔۔‬
‫اس کا خملہ ادھورا رہ گ یا ب ھا جدتچہ کے اس کے متہ پر ہابھ رک ھیے سے۔ ع یدال یاری نے اس کی ہمت پر‬
‫چیران ہو کر اسے دنک ھا جس کا جہرہ اس کی نانوں سے سرخ ہو رہا ب ھا۔ آیسوں لڑنوں کی صورت گرنے کی‬
‫گر رہے بھے۔‬

‫‪134‬‬
‫یس کیجیے نلیز! مچ ھے خو سزا د ینی ہے دے دیں مچ ھے آپ کی ہر سزا م نظور ہے۔ مگر میرے مسلمان‬
‫ہونے پر اور میرے پردے پر ائگلی مت اب ھا یے۔ میرا ہللا جای یا ہے جس دن سے اسالم ق تول ک یا ہے‬
‫میں نے کوئی خرام کام نہیں ک یا۔‬
‫ک یا آپ نہیں جا یے مسلمان نونہ کے ئعد ا یسے ہو جا نا ہے خیسے اس نے گ یاہ ک یا ہی نہیں‪ ،‬جاہے‬
‫خت یا ب ھی گ یاہگار ہو۔‬
‫نو ب ھر میں کیسے گ یاہگار ب ھہرائی جا سکنی ہوں؟ خ یکہ میری تچ ھلی زندگی کا جاتمہ نو اشی دن ہو گ یا ب ھا‬
‫جس دن میں نے اسالم ق تول ک یا ب ھا۔ میری نو زندگی ہی اسالم ق تول کرنے کے ئعد سروع ہوئی۔ نو ب ھر‬
‫کیسے آپ مچ ھے تچ ھلی زندگی کا طغتہ دے سکیے ہیں؟ کتنی ئکل نف ہو رہی ب ھی اسے ع یدال یاری کا طغتہ سن‬
‫کر۔‬
‫میں جاینی ہوں میں نے نہت پرا ک یا آپ کے سابھ‪ ،‬آپ کے اجسانوں کو ب ھول کر۔ اشی لیے ا یے‬
‫سارے گ یاہوں سے زنادہ میں نے آپ کے سابھ کی گنی زنادئی کی معافی مانگی۔‬
‫میں ہر روز آپ کے لیے دعا کرئی ب ھی۔ میں نے اسالم میں داجل ہو کر نہت پر امن زندگی گزاری‪،‬‬
‫آسان نو نہیں ب ھی مگر پرسکون نہت ب ھی۔ مگر چب چب مچ ھے ای یا نہ گ یاہ ناد آ نا نو میں ساری ساری رات‬
‫مصلہ پر پتٹھ کر معافی مانگنی ب ھی۔‬
‫مچ‬‫ن س‬
‫نو آپ کا میرے سا میے آنا ک یا ہللا نے مچ ھے معاف کرنے کی ش ید نہیں دی۔ مگر آپ ہیں ھیں‬
‫گے۔ آپ خیسے لوگ یس مردوں کے ہی گ یاہ معاف کرنے ہیں‪ ،‬غورت کوئی ب ھی ہو آپ لوگ جدا ین‬
‫کر ہی انہیں کو سزا د ییے ہو۔‬

‫‪135‬‬
‫نو دے دیں آپ ب ھی مچ ھے سزا۔ مچ ھے مار کر آپ کی ئکل نف کم ہو سکنی ہے نو مار دیں۔ نو لیے نو لیے وہ‬
‫ہا پتیے لگی ب ھی۔ مگر معاف کر دیں۔‬
‫ع یدال یاری کی نےناپر ئگاہیں اس وقت ہر جذنے سے عاری ب ھیں۔ مگر دل میں اس کی نانوں سے‬
‫نالطم پرنا ہوا ب ھا۔ واقعی وہ کون ہونا ہے اسے اس کی اس زندگی کا طغتہ د ییے واال جس میں اس کا کوئی‬
‫ہ‬‫ئک ن‬
‫ئفصان نہیں ہوا نہ کوئی ل نف جی‪ ،‬وہ یس اس سے اس گ یاہ کا جساب لے سک یا ب ھا جس یں اس‬
‫م‬ ‫ی‬
‫نے اس کی ذات کو رگ یدا ب ھا۔‬
‫مگر وہ خود میں اسے معاف کرنے کی نلکل ب ھی اہل یت نہیں دنکھ نا رہا ب ھا۔‬
‫سزا جا ہیے تمہیں‪ ،‬خو جاہے دوں‪ ،‬تمہیں م نظور ہوگی۔ آواز پرم نہیں ب ھی نو سرد ب ھی نہیں ب ھی۔ ی یا‬
‫نہیں وہ ک یا جای یا جاہ رہا ب ھا‪ ،‬اسے دنک ھیا ب ھا کہ وہ کت یا شچ نول رہی ہے‪.‬‬
‫ب ھیک ہے میں ب ھی دنکھوں تمہارا نہ ڈھونگ کب نک جاری رہ یا ہے۔ سزا نو میں تمہیں ایسی دوں گا‬
‫انلس فرنانڈپز کہ ئم ہمیشہ ناد رک ھوگی۔‬
‫اس کا دل اس کی ینی ش یاچت ق تول نہیں کر نا رہا ب ھا۔ اسے ای یا ق نصلہ ش یا کر اس کے جہرے پر‬
‫ئقاب ڈاال اور اسے وہیں ساکڈ خ ھوڑ کر اینی گاڑی میں پتٹھ کر وایس ہاست یل جال گ یا۔‬
‫انلس کو سزا ش یانے کے ئعد ب ھی وہ نے سکون ہی رہا۔ دھ یان ی یانے کو قون اب ھانا نو ضرار کی ناد‬
‫آئی۔ اس کا اب ھی نک نہ کوئی میسج آنا ب ھا اور نہ کال۔‬
‫وہ نار نار ضرار لعاری کو قون کر رہا ب ھا مگر اس کے دس نار کال کرنے پر ب ھی کوئی ریس یایس نہیں‬
‫مال۔‬
‫کسی انہوئی کے خ یال سے دل ڈوب کر اب ھرا۔‬
‫‪136‬‬
‫نا ہللا شب چیریت ہو۔ آخری نار قون لگانے ہونے دعا کی۔ اس نار قون ریشتو ہونے پر اس نے سکر‬
‫ک یا مگر خو چیر اسے ش یائی گنی وہ اسے نلکل خواس ناچتہ کر گنی۔ عجلت میں گاڑی کی جائی اب ھائی اور‬
‫ی یانے گیے انڈریس پر جانے کے لیے روان دواں ساہراہ پر اینی گاڑی قل است یڈ پر ڈال دنا۔‬
‫ی یدرہ م یٹ میں وہ ناندرہ کے ب ھارت نگر لوکل عالقے سے کچھ دور یے اس سے نہیر عالقے میں ک ھڑا‬
‫ب ھا۔ لوگوں سے نوخ ھیے پر وہ کچھ دور ی یدل جل کر آنا۔ سا میے ہی کلت یک تما ہاست یل کا نام جگمگا رہا ب ھا۔‬
‫م‬
‫کٹھی کٹھی ص یتییں انک سابھ خملہ آور ہوئی ہیں نہ نو نہ جانے کب سے دنک ھیا آ رہا ب ھا۔‬
‫کہاں ہے پیش یٹ؟ خ ھونے سے ہاست یل میں ب ھی وہ ب ھا گیے ہونے داجل ہوا۔ ریس ییشیشٹ سے‬
‫نوخھ کر وہ ب ھر اس طرف دوڑا۔‬
‫ڈاکیر نے ہوش پڑے ضرار کے نازو کے کھلے زخم کو شی رہا ب ھا‪ ،‬سر پر ساند نہلے ہی ینی کر دی گنی‬
‫ب ھی۔‬
‫السالم علیکم! میں ڈاکیر ع یدال یاری ہوں‪ ،‬ک یا میں پیش یٹ کو خ یک کر سک یا ہوں؟۔ ضرار کی مرہم ینی‬
‫کرنے ڈاکیر کے فریب آ کر ای یا ئعارف کروانا ب ھر ضرار لعاری کو دنک ھیے کی اجازت جاہی۔‬
‫س‬
‫وعلیکم السالم ڈاکیر! نلکل خ یک کریں آپ ائم ڈی ہیں۔ ہم سے زنادہ ا خھے سے یں گے۔ زنادہ‬
‫ھ‬ ‫مچ‬

‫اتحری ہو جانے کی وجہ سے انہیں نہیں النا پڑا۔ خون ب ھی کچھ زنادہ ہی نہہ گ یا ہے ان کا۔‬
‫وہ ڈاکیر ساند اسے جای یا ب ھا خٹھی خود ییچ ھے ہو کر ع یدال یاری کو آگے کر دنا۔‬
‫ضرار لعاری کے اندروئی خ یک اپ اور زخموں کا نوری طرح معایتہ کرنے کے ئعد اس نے ڈاکیر سے‬
‫کچھ چیزیں مانگیں۔ الچمدهلل! ایسانڈ اتحری نہیں ہے۔ نہیں پر شب متیج ہو جانے گا۔‬
‫انک گ ھتیے نک وہ ا یے سورشیز لگا کر اشی ہاست یل میں ضرار لعاری کا پر یٹم یٹ کرنا رہا۔‬
‫‪137‬‬
‫انہیں نہاں کون النا ب ھا؟ ع یدال یاری نے ہاب ھوں کو صاف کرنے ہونے ا یے سابھ لگےڈاکیر سے‬
‫اسنقسار ک یا۔‬
‫نہیں کے فرینی لوگ النے بھے‪ .‬انک ل یڈی ب ھی ب ھی‪ ،‬پیش یٹ نے ان کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔ آئی ب ھیک‬
‫ان کی وائف ب ھیں۔ پڑی مشکل سے ہابھ خ ھڑوانا پڑا پر یٹم یٹ کے لیے۔ ڈاکیر اینی گردن سے آلہ ئکال‬
‫کر پت یل پر رک ھیے ہونے نوال۔‬
‫کہاں ہیں وہ ل یڈی؟ ع یدال یاری کا کچھ سوچ کر ماب ھا ب ھ نکا۔‬
‫نہیں ب ھیں‪ ،‬آپ کے آنے کے ئعد پرس کو ی یا کر جلی گ ییں۔‬
‫آپ نے پیش یٹ کی نایت نوخ ھا ان سے؟ کیسے ہوا نہ شب؟‬
‫وہ ل یڈی کہہ رہی ب ھی ان کے جتے کو گاڑی کی سا میے سے ہ یانے ہونے وہ خود کو گاڑی کی ہٹ‬
‫سے تجا نہیں نانے۔‬
‫س‬
‫ع یدال یاری ڈاکیر کی نات مچ ھیے کی کوسش کر رہا ب ھا‪ ،‬اسے ئقین ب ھا ضرار نہاں اینی ی توی اور پتیے کی‬
‫نالش میں آنا ہوگا‪ ،‬انلس کے جکر میں وہ نلکل ہی شب ب ھول گ یا ب ھا‪ ،‬افسوس ب ھی ہوا کہ اسے اک یلے‬
‫ک توں آنے دنا‪ ،‬کہیں کہیں نہ روڈ پزیس مین نہت ہی جذنائی نایت ہونا ب ھا‪ ،‬اور اینی ی توی کے معا ملے میں‬
‫نو نلکل ہی دنوانہ ب ھا۔‬
‫اب معاملہ ک یا ب ھا نہ نو ضرار ہی ی یا سک یا ب ھا۔ رات کے دو جتے سا میے پڑے دوسرے جالی ی یڈ پر پتٹ ھا‬
‫وہ سوخوں میں عرق ب ھا۔‬
‫چب ضرار کے خرکت کرنے پر اس کی طرف م توجہ ہوا۔‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫پ‬ ‫ئ ً‬
‫ئ‬ ‫ت‬
‫فری یا ین جار توں عد اسے ہوش آ رہا ب ھا۔‬
‫‪138‬‬
‫ضرار! ضرار!‬
‫ن‬
‫ع یدال یاری کے نار نار آواز د ییے پر ناجا ہیے ہونے ب ھی اسے آ ک ھیں ک ھو لیے پڑیں۔‬
‫کیسا محسوس کر رہے ہو؟ ناراض لہچہ میں اس کی چیریت نوخ ھی۔‬
‫الچمدهلل! نہاں کیسے آنے ئم؟ اس کی ناراصگی پر مسکرانے ہونے نوخ ھا۔ اس کی مسکراہٹ میں خ ھیا‬
‫ہوا ب ھ نکاین ع یدال یاری کو اخ ھی طرح محسوس ہوا۔‬
‫ہللا کے کرم سے نہیچ ہی گ یا۔ ئم کچھ اداس ہو خ یکہ تمہیں خوش ہونا جا ہیے‪ ،‬تمہیں تمہاری ی توی اور تچہ‬
‫مل گ یا۔ نو لیے ہونے ع یدال یاری اس کے جہرے کو ب ھی جاتچ رہا ب ھا۔‬
‫وہ میرا پت یا نہیں ہے ع یدال یاری۔ اس کی شکل سے دھوکا ک ھا گ یا ب ھا میں۔ اس کی ماں کوئی اور ب ھی‪،‬‬
‫وہ میری ج ِان جہاں نہیں ب ھی۔ فسمت میں ساند کچھ اور نا ب ھر ہمیشہ ا یسے ہی پڑ ییا لک ھا ہے۔‬
‫مگر کوئی شکایت نہیں اب۔ میں ساند اس سے ب ھی زنادہ پڑ ییا ڈزرو کرنا ہوں۔ اینی زندگی کو خود ا یے‬
‫ہاب ھوں سے دور دھک یلیے والے ا یسے ہی پریسان ر ہیے ہیں۔‬
‫واٹ! اگر وہ تمہارا پت یا نہیں ہے اور اس کی ماں تمہاری ی توی نہیں ہے نو ب ھر ئم نے اس کا ہابھ‬
‫ک توں نکڑا ہوا ب ھا؟ ع یدال یاری کو سو والٹ کا کریٹ لگا اس کی نات پر۔‬
‫میں نے کب نکڑا۔ اپرو اچکا کر ع یدال یاری کو دنک ھا۔‬
‫وپری گوڈ! شب نے دنک ھا کیسے ئم نے اس غورت کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔ زپردشنی خ ھڑوانا پڑا۔ اس کا‬
‫مظلب ئم نےہوشی میں کسی غورت کو ہراس کر جکے ہو۔ اوہ مانے ہللا۔ اس کی جالت کے پی ِش ئظر‬
‫اب کے ع یدال یاری نے نات کو مزاح کا رنگ د ییے کی کوسش کی۔ جس پر ضرار لعاری اسے گ ھور کر رہ‬
‫گ یا۔‬
‫‪139‬‬
‫اتجکسن کے زپر اپر کچھ دپر ئعد وہ ب ھر ع تودگی میں جال گ یا اور ع یدال یاری پتٹ ھا سوخ یا رہ گ یا کہ چف نفت‬
‫ک یا ہے؟ اخمد کا ضرار خیسا ہونا‪ ،‬ضرار کا اس کی ماں کا ہابھ نکڑ کر نہ خھوڑنا۔ ک یا مظلب ب ھا اس شب‬
‫کا؟‬
‫اور ب ھر اس کے دماغ میں کچھ کلک ہوا۔ وایس اپ سے ضرار کو ب ھیجا گ یا انڈریس دنک ھا اور کچھ سوچ‬
‫کر خود ب ھی سونے کی کوسش کرنے لگا۔ عادل کے عالوہ انک اور سیٹیر ڈاکیر کو آج رات ہاست یل میں‬
‫ر کیے کے لیے وہ نہلے ہی کہہ چکا ب ھا۔ اس لیے اب نہاں سکون سے اینی سوچ کو غملی جامہ نہ یانے‬
‫کے لیے رکا رہا۔‬
‫ن‬
‫ام اخمد مصلہ پر ارد گرد سے نے ی یاز ہاب ھوں کو دعا کے انداز میں ب ھیالنے اور آ ک ھیں ی ید کیے نلکل‬
‫پ‬
‫جاموش تٹھی ہوئی ب ھی۔ دل سے صدا نل ید ہو رہی ب ھی کہ خو اس کا جال ہے اس کا رب وہ شب جان‬
‫کر اس کے سابھ ا یے کرم کا معاملہ کرے۔‬
‫ن‬
‫ا یے جہرے پر خ ھونے خ ھونے پرم و مالئم ہاب ھوں کا لمس محسوس کر کے آ ک ھیں ک ھول کر دنک ھا۔‬
‫ام اخمد! آپ رو رہی ہیں نو اخمد کو ب ھی رونا آ رہا ہے۔ اخمد نے ہوی توں کو ل نکانے رونے واال متہ ی یانا‬
‫ہوا ب ھا۔ اس کی ایسی شکل دنکھ کر ام اخمد نے اسے اینی گود میں یٹ ھانا۔‬
‫ام اخمد کی جان نہت پرنو ہے۔ اخمد کی وجہ سے اس نے تمشکل ا یے آیسوؤں پر قانو نانا۔‬
‫ام اخمد وہ ائکل کو اینی ساری خوٹ لگی ہے۔ وہ ائکل نے اخمد کو ستو ک یا نا اس لیے۔‬
‫ام اخمد وہ وہی والے گ یدے ائکل نے آپ واال ہگ ک یا ب ھا اخمد کو۔ اب ھی نو وہ ا خھے والے ائکل ین‬
‫گیے نا ام اخمد؟‬
‫ہاں! وہ نہت ا خھے والے انک۔۔۔ کیسے ی یائی وہ اس کے ائکل نہیں ہیں۔ نلکہ۔۔۔‬
‫‪140‬‬
‫وہ ائکل کو پین ہو رہا ہوگا نا ام اخمد؟ اخمد کی ئم آواز پر ام اخمد نے اس کا رخ ندل کر جہرے کی‬
‫طرف سے گود میں یٹ ھانا۔ خون نو اشی کا ب ھا کیسے نہ اس کی ئکل نف کا اجساس کرنا۔‬
‫آپ کو ان کی خوٹ دنکھ کر رونا آ رہا ہے؟۔ اس کے نوخ ھیے پر اخمد نے دو پین نار ای یات میں زور‬
‫زور سے سر ہالنا۔ آنکھوں میں یٹ ھے موئی خمکیے لگے۔‬
‫ب‬
‫ام اخمد نے اس کو زور سے خود میں ھتیچ کر اسے ب ھی اور خود کو ب ھی رونے سے ناز رک ھا۔‬
‫ام اخمد! اخمد ان کے لیے ہللا سے اینی ساری دعا کرےگا نو وہ ائکل جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے نا؟۔‬
‫اس کی گردن میں سے سر ئکال کر ہابھ اس کے گالوں پر رکھ کر نوخ ھا۔‬
‫ہاں! اخمد ان کے لیے دعا کریں گے نو وہ نہت جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ ئم آنکھوں سے‬
‫مسکرانے ہونے اس نے سر ہالنے خواب دنا۔‬
‫شجی نا؟ اداس جہرہ جگمگانے لگا۔‬
‫مجی ہاں! انک نار ب ھر اسے گلے لگا ل یا۔ اس شحص کی ہی نو دین ب ھی اس کے ستیے سے لگی نہ زندگی۔‬
‫وہ کیسے پرداشت کر رہی ب ھی وہ جاینی ب ھی نا اس کا ہللا! کیسے یٹ ھر ہو گنی ب ھی وہ اس شحص کو دنکھ‬
‫کر خو ا یے ہی خون کو تجانے کے لیے خود لہولہان ہو گ یا ب ھا‪ ،‬اشی خون کو جس کو خھ سال نہلے اس‬
‫نے گالی دی ب ھی۔‬
‫انکس یڈیٹ کے ئعد ہر کوئی کہہ رہا ب ھا کون ہے اس شحص کا نہاں؟ نو کیسے اس نے نےخ یالی میں‬
‫ا یے ر شیے کا اعالن کر دنا ب ھا۔ وہ نو یس اس کا خون میں نہانا وخود دنکھ کر ہی زمین پر گر گنی بھی۔‬

‫‪141‬‬
‫اور چب اس نے ہوش وخود نے اس کا ہابھ نکڑا خیسے اس کی موخودگی کا اجساس اسے نےہوشی میں‬
‫کھ‬
‫ب ھی ہو گ یا ہو اور کیسے وہ اس کے سابھ نی لی نی ھی۔ اس کی شحت کڑ کی وجہ سے اسے اس‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬
‫کے سابھ اندر نک جانا پڑا۔‬
‫اور ب ھر کتنی دپر نک وہ وہیں رہی ب ھی۔ یٹم ع تودگی میں وہ ہابھ اب ھا کر چب کچھ ڈھونڈ رہا ب ھا نو وہ کیسے‬
‫اس کے فریب گنی۔ اس کا کچھ ڈھونڈنا ہوا ہابھ نکڑ کر وایس اس کے نہلو میں رک ھیا جاہا چب اس نے‬
‫ب ھر اس کے ہابھ کو مصتوطی سے نکڑ ل یا خیسے ڈر ہو ب ھر نہ ہابھ اس سے خ ھوٹ نہ جانے۔‬
‫ج ِان جہاں! سرسرائی ہوئی آواز نے اس کے نورے وخود کو ہال کر رکھ دنا ب ھا۔ نو ک یا وہ اب نک؟ آگے‬
‫سو خیے سے خود کو روکا۔‬
‫وہ شحص خو اس سے مج یت کا دغوےدار ب ھا‪ ،‬جس کی وہ ج ِان جہاں ب ھی مگر اس کے لیے اس کا دل‬
‫پڑا نہیں ہوا ب ھا۔ اور آج اجانک وایس آ کر اس کی زندگی میں کہرام مجا گ یا۔ اس کی زندگی تجاکر وہ اس پر‬
‫ای یا پڑا اجسان کر گ یا کہ وہ اس کی تمام چظاپیں بھول کر اس کے لیے ا یے رب کے سا میے خ ھک گنی‬
‫ب ھی۔ اس کے لیے آیسو نہا رہی ب ھی۔ اس کے سابھ گزرا انک لمچہ کسی قلم کی طرح ذہن کے پردوں پر‬
‫جل رہا ب ھا۔‬
‫نو ک یا وہ ب ھی اس شحص کو ب ھولی نہیں ب ھی؟ جاالنکہ وہ نو اس سے مج یت ب ھی نہیں کرئی ب ھی۔ نو ب ھر‬
‫نہ کیسی ئکل نف ب ھی خو وہ اس شحص کے لیے محسوس کر رہی ب ھی۔‬
‫پ‬
‫جدتچہ ک ھانے کی پرے ی یار کر کے اس کے روم میں آئی خو اب ھی نک مصلہ پر تٹھی ہوئی ب ھی‪ ،‬اخمد‬
‫اس کی گود میں ہی سو گ یا ب ھا۔‬

‫‪142‬‬
‫آئی ناشتہ کر لیں‪ ،‬رات ڈپر ب ھی نہیں ک یا ب ھا آپ نے۔ اخمد کو اس کی گود سے لے کر ی یڈ پر ل یانا۔‬
‫اور اس کے سا میے پتٹھ گنی خو ا یے ہاب ھوں میں نا جانے ک یا ک ھوج رہی ب ھی۔‬
‫شب ب ھیک ہو جانے گا آئی۔ آپ ہمت ہار جاپیں گی نو ہم لوگ ک یا کریں گے ب ھر؟‬
‫میں ہمت نہیں ہار رہی ہوں جدتچہ۔ یس دل پڑا جاموش سا ہو گ یا ہے‪ ،‬ساند الچھ ب ھی زنادہ گ یا ہے۔‬
‫چیر میرا ہللا آسای یاں ی یدا کرنے واال ہے۔‬
‫ً‬
‫جی نلکل۔ ئقت یا ہللا شب ب ھیک کر دےگا۔ جدتچہ نے ی یک وقت ام اخمد کو ب ھی اور خود ب ھی یسلی‬
‫دی۔‬
‫اور اب نہ لیجیے ناشتہ کریں۔ زپردشنی وہ اسے ناشتہ کروانے لگی۔‬
‫اخ ھا آئی کون رکا ب ھا رات ب ھائی کے ناس؟‬
‫نہیں جاینی‪ ،‬آنے والے خود کو ان کا عزپز کہہ رہے بھے خو ب ھی بھے۔ ان کی قکر اور ب ھاگ دوڑ سے‬
‫لگا کوئی دوشت ہیں اور ساند ڈاکیر ب ھی۔ مچ ھے پرس نے آ کر ی یا دنا ب ھا۔ اس لیے میں وایس آ گنی۔‬
‫ئم ی یاؤ کل ک یا ہوا؟ معافی نامہ مال؟ اس کے نوخ ھیے پر جدتچہ کو کل کی ع یدال یاری سے ای نی ساری‬
‫مالقات ناد آئی۔‬
‫"معافی نامہ نو ایسا مال ہے جس میں میرا ہر دن عذاب پتیے واال ہے"۔ وہ محض سوچ کر رہ گنی۔‬
‫ع یدال یاری کے غصہ سے وہ تچوئی واقف ب ھی۔ کا لج میں ا یے غصہ کا مظاہرہ وہ کنی نار کر چکا ب ھا۔‬
‫جی! الچمدهلل مل گ یا ہے۔ اور جاب ب ھی نہیں گنی۔ وہ نہلے ہی اینی پریسان ب ھی اینی نات ی یا کر اور‬
‫پریسان کرنا جدتچہ کو م یاشب نہیں لگا۔‬
‫انک گ ھتیے ئعد جدتچہ اینی جاب کے لیے ئکلی نو ام اخمد نے ب ھی جانے کی ی یاری۔‬
‫‪143‬‬
‫ام اخمد ہم وہ ائکل سے ملیے آنے ہیں نا؟ اس کی ائگلی نکڑ کر جلیے ہونے اخمد نے سوال ک یا۔‬
‫ہاں! ہم انہیں سے ملیے آنے ہیں۔ وہ جاہ کر ب ھی اسے اس کا ائکل نہیں کہہ نائی ب ھی اور ناپ کہہ‬
‫نہیں سکنی ب ھی۔‬
‫ام اخمد! دنک ھیا اب وہ ب ھیک ہو گیے ہوں گے۔‬
‫اخ ھا! آپ کو کیسے ی یا؟ اس کے انک ہابھ میں ناشتہ کا سامان ب ھا اور دوسرے سے اخمد کی ائگلی نکڑ‬
‫رک ھی ب ھی۔ اخمد کے جساب سے قدم اب ھائی وہ اس کے سوالوں کے خواب د ینی آ رہی ب ھی۔‬
‫ک توں کہ اخمد نے ای یتنی!!!!! ساری دعا کی ہے ہللا سے۔ اور ام اخمد نے کہا ب ھا نا ہللا ک توٹ اور‬
‫ا خھے تچوں کی دعا جلدی سے سن لت یا ہے۔ میں ائکل کو ب ھی ی یاؤں گا‪" ،‬میں نے ان کے اینی ساری دعا‬
‫کی ہے"۔ اس کی پرخوش مغصوم نانوں پر پرس نے مسکرا کر اس کے گالوں کو نکڑا۔ جسے اخمد نے‬
‫خ ھیک کر ناگواری سے صاف ک یا۔‬
‫ام اخمد! متہ یسور کر اس سے پرس کی شکایت کی۔ اس کی شکایت پر ام اخمد نے اس کے اشی‬
‫گال پر کس ک یا‪ ،‬خیسے اس کے لمس سے پرس کا خ ھونا دھل گ یا ہو۔ اس کے ایسا کرنے پر اخمد نے‬
‫مسکراکر خود ب ھی ویسا ہی ک یا۔‬
‫پرس نے اس خ ھونے سے جتے کی اینی ماں سے اس درجہ مج یت اور غف یدت کو رسک سے دنک ھا۔‬
‫ام اخمد‪ ،‬پرس سے ضرار لعاری کے م نعلق نوخھ کر آگے پڑھ گنی۔ رات میں ب ھی اور صیح میں بھی وہ‬
‫اس پرس سے ضرار کی طت نغت کے م نعلق کنی نار نوخھ جکی ب ھی۔‬

‫‪144‬‬
‫اشی سے اسے ی یا جال ب ھا کہ ضرار نے اب ھی نک ناشتہ نہیں ک یا اور وہ ا یسے ہی نہاں سے جانے کی‬
‫رٹ لگانے ہونے ہے۔ اور خو ڈاکیر رات کو اس کے ناس بھے وہ صیح ہی امرخیسی کال پر نہاں موخود‬
‫ڈاکیر کو اس کا خ یال رک ھیے کی ہدایت دے کر جا جکے بھے۔‬
‫ضرار لعاری کا سام یا کرنے کے خ یال سے ہی اس کے قدم من ب ھر کے ہو رہے بھے۔ ی یا نہیں وہ‬
‫اسے سا میے دنکھ کر کیسا ری یکٹ کرے۔‬
‫مگر اسے سکرنہ ادا کرنا ب ھا‪ ،‬اور ب ھر خو فسمت نے خود ہی موقع دنا ب ھا نو اس کے م نعلق ب ھی اسے سوخ یا‬
‫ب ھا۔ اس کے سابھ جدتچہ کی زندگی ب ھی اب ئعلق رک ھنی ب ھی۔‬
‫روم کے دروازے کے ناس ک ھڑی وہ کسمکش کا شکار ہو رہی ب ھی۔‬
‫ام اخمد جلدی جلیں ائکل کو ب ھوک لگ رہی ہوگی نا۔ اسے وہیں خمے دنکھ کر اخمد اس کا ہابھ نکڑ کر‬
‫اندر لے جانے لگا۔‬
‫آپ جلیں ام اخمد ب ھی آ رہی ہیں۔ اخمد کا ہابھ خ ھوڑ کر اس نے اسے نہلے جانے کی اجازت دی‬
‫جسے سن کر اخمد ب ھا گیے ہونے روم میں داجل ہو گ یا۔‬
‫اس کے سالم کی آواز اسے ناہر ش یائی دی۔ وہ دروازے کی اوٹ میں ہی رک کر خود کو اس کے‬
‫سا میے جانے کے لیے ی یار کرنے لگی۔‬
‫ائکل آپ کو ب ھوک لگی ہے نا؟‬
‫ضرار خو اخمد کو دنکھ کر ا یے پڑ ییے دل کو ستٹ ھال رہا ب ھا اس کے سوال پر خونک کر ا یے خ یال سے‬
‫ناہر آنا۔‬
‫آپ کو کیسے ی یا؟ وہ کہ یا کچھ جاہ یا ب ھا ئکال کچھ۔‬
‫‪145‬‬
‫ام اخمد نے ی یانا۔ وہ آپ کے کیے ای یا سارا ناشتہ الئی ہیں۔ اخمد نے ب ھی نہیں ک یا نا اس لیے۔‬
‫ک‬
‫ہاب ھوں کو ب ھیال کر ای یا سارا کو لم یا سا ھتیچ کر ناشتہ کی یٹمایش ی یائی۔‬
‫وہ میرے لیے ناشتہ ک توں الئی ہیں؟ اس نے چیران ہو کر نوخ ھا۔ عج یب کسی خواہش نے خٹم ل یا‬
‫ب ھا۔‬
‫آپ کو اینی ساری خوٹ لگی ہے نا‪ ،‬اور آپ کو ی یا ہے ائکل‪ ،‬اخمد نے اور ام اخمد نے آپ کے لیے‬
‫اینی ساری دعا کی۔‬
‫ضرار کی چیرای یاں پڑھنی جا رہی ب ھیں‪ ،‬انک طرف وہ اخمد کو دنکھ کر شیر ہو رہا ب ھا دوسرے اس کی‬
‫نانوں سے اس کے اندر محرومی پڑھ رہی ب ھی۔ کیسی کسک ب ھی خو اسے نلکل ئی خین کر کے ئکل نف‬
‫دے رہی ب ھی۔‬
‫ک توں؟ اینی ساری دعا ک توں کی آپ نے؟‬
‫ک تونکہ ام اخمد نے کہا ب ھا اخمد دعا کرے گا نو آپ جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ اخمد اینی ہر نات‬
‫سے اس کے اندر جذنانوں کے ظوقان کو آواز دے رہا ب ھا۔‬
‫ام اخمد! اس کے متہ سے نے ساچتہ ئکال۔‬
‫کہاں ہیں ام اخمد؟ دل میں آنے سوال کو وہ زنان پر لے ہی آنا۔‬
‫ام اخمد! اسے خواب د ییے کے تجانے اخمد نے ناہر ک ھڑی ان دونوں کی ناپیں ستنی ام اخمد کو آواز‬
‫دی۔‬

‫‪146‬‬
‫اخمد کے آواز د ییے پر ضرار کی ئظریں دروازے پر خم گ ییں‪ ،‬کسی کی موخود گی کا اجساس‪ ،‬اسے‬
‫دنک ھیے کی طلب اسے ئظریں ب ھیرنے نہیں دے رہی ب ھی۔ اس کا دل زور زور سے ڈھڑ کیے لگا ب ھا‪ .‬عج یب‬
‫س‬
‫جال ہو رہا ب ھا جسے وہ مچ ھیے سے قاضر ب ھا۔‬
‫دل دعاگو ب ھا کہ اس کی پڑھنی طلب کو فرار مل جانے۔‬
‫ام اخمد نے نہلے داناں تیر اس پرای تو یٹ روم میں رک ھا ب ھر ناناں۔ خ ھکے ہونے سر کو اوپر اب ھا کر دنک ھا‬
‫ضرار لعاری اینی تمام پر نوجہ کے سابھ اشی کی طرف م توجہ ب ھا۔‬
‫اس کے جہرے پر ب ھیلنی نے ختنی اور آنکھوں کی وپرائی اسے دنکھ کر ی یا نہیں پڑ ھیے والی ب ھی نا کم‬
‫ہونے والی ب ھی۔‬
‫نلیک ع یانا‪ ،‬جس میں آنک ھوں کے پردے پر بھی جالی لگی ہوئی ب ھی جس سے آنکھوں کی خ ھلک ب ھی‬
‫ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔‬
‫ہاب ھوں میں نلیک ہی کاین کے گلوز بھے۔ ضرار کو انک نل لگا ب ھا اسے نہجا یے میں۔ نہ وہی ب ھی‬
‫جسے اس نے آخری نار اخمد کو ا یے نازوؤں میں ب ھر کر نے فراری سے خو میے دنک ھا ب ھا۔‬
‫اگر نہ ام اخمد ب ھی نو وہ کون ب ھی جسے وہ ام اخمد کہہ رہا ب ھا۔‬
‫ً‬
‫اینی ڈھکی خ ھنی غورت کو دنکھ کر اس کی ئظریں اچیراما خ ھکنی جلی گ ییں‪ ،‬وہ جسیے خیسے فریب آ رہی‬
‫ب ھی ضرار کی ک نف یت ندلنی جا رہی ب ھی۔‬
‫وہ اس سے دو پین قدم کے قاصلے پر آ کر رک گنی۔ ضرر نے اس کا رک یا محسوس ک یا۔ اور سابھ ہی‬
‫ا یے دل کی دھڑکن ب ھی۔‬
‫السالم علیکم ورخمۃ ہللا!!!!!‬
‫‪147‬‬
‫آواز ب ھی نا زندگی کی نوند‪ ،‬ضرار لعاری نے انک خ ھیکے سے سر اب ھا کر اسے دنک ھا‪ ،‬ضرف آواز پر اسے‬
‫خ ھیکے سے اب ھانے پر ا یے سر میں ہوئی ئکل نف کا ب ھی اجساس نہیں ہوا۔ اس کا جہرہ د نک ھے گا نو ک یا‬
‫ہوگا؟‬
‫ام اخمد نے اس کے جہرے پر آنے والے ناپرات کو ئظر انداز کر کے ا یے جہرے سے ئقاب اب ھا‬
‫کر سر پر ڈاال۔ ئظریں ہ توز ضرار لعاری پر ب ھیں خو اس کا جہرہ دنکھ کر اینی جالت کی پرواہ کیے ی یا ی یڈ سے‬
‫اپر کر ک ھڑا ہو گ یا ب ھا۔‬
‫ج ِان!!!!!!!‬
‫ا یے ک یین میں پتٹ ھا وہ گالس ڈور سے ناہر ڈاکیر جدتچہ کو قدم قدم ا یے ک یین کی طرف آنے دنکھ رہا‬
‫م‬
‫ب ھا۔ اسے ا یے کمل ع یانہ میں دنکھ کر اسے آج ب ھی الچ ھن ہو رہی ب ھی۔ ویسیرن نے خ یا ل یاس ز یب ین‬
‫کرنے والی انلس فرنانڈپز آج ڈاکیر جدتچہ ین کر انک مومتہ کے روپ میں اس کے سا میے آئی ب ھی۔ نہ‬
‫ساک یگ ہی نہیں نہت زنادہ ناقان ِل ئقین نات بھی ب ھی۔‬
‫کچھ سال نہلے کے ڈرامے کی چف نفت ک یا ب ھی اس کے لیے اب نہ جای یا نہت ضروری ہو گ یا ب ھا۔ اگر‬
‫چ‬
‫نہی چف نفت ب ھی اس کی خو اب ہے نو ب ھر اور ب ھی نہت کچھ ف نقی ب ھا۔ خو ساند اس کے لیے ناقان ِل‬
‫ق تول ہونا۔‬
‫جدتچہ کے کیین میں قدم رک ھیے ہی اس نے وال کالک کی طرف ئگاہ کی جہاں آبھ تج کر پیس م یٹ‬
‫ہو رہے بھے۔‬
‫پیس م یٹ ل یٹ آپیں ہیں آپ مس انلس! اس کی سزا جاینی ہیں؟ پٹیر و یٹ گ ھمانے ہونے اس‬
‫نے سر خ ھکانے ک ھڑی جدتچہ کو مسکرا کر دنک ھا۔ خیسے اس کی سزا سے اسے سکون ملیے واال ہو۔‬
‫‪148‬‬
‫یس سر! اور نلیز مچ ھے انلس نہ کہیں۔ ورنہ آپ خود گ یاہگار ہوں گے۔ انلس نام اس کے لیے ئکل نف‬
‫کا ناعث ہی ب ھا‪ ،‬خو نا ضرف اسے اس کا کفر کا دور ناد دال نا ب ھا نلکہ اس کے لیے ای نہائی ذلت کا ناعث‬
‫ب ھی ب ھا۔‬
‫اوہ! وپری گوڈ۔ نو آپ گ یاہ و نواب کے م نعلق ب ھی جان کاری رک ھنی ہیں۔ اس کی نات کا خیسے‬
‫لطف ل یا۔ جدتچہ اسے یس دنکھ رہ گنی۔‬
‫ناؤ! پیس م یٹ ل یٹ ہونے کی سزا ی یاپیں۔‬
‫جار سو م یٹ انکسیرا ڈنوئی د ییا۔ نے ناپر لہچہ میں ی یانا گونا کوئی فرق نہ پڑنا ہو۔‬
‫اس کا مظلب آپ رات کے نارہ جتے نک نہاں ڈنوئی پر ہوں گی۔ ناٹ ی یڈ!‬
‫میری ڈنوتیز ک یا ہیں سر؟ اس کی نات کو ئظر انداز کر کے اس نے آج کی ڈنوتیز کے م نعلق نوخ ھا۔‬
‫جلدی جلدی کرنے کے ئعد ب ھی وہ ل یٹ ہو گنی ب ھی‪ ،‬اور ایسا نہلی نار ہوا ب ھا۔ ساند اب ھی وقت ع یدال یاری‬
‫کی مرضی کا ب ھا۔‬
‫جلڈرن وارڈ میں ہر جتے کا پراپر خ یک اپ‪ ،‬ان کی ی یکشٹ ڈپت یل‪ ،‬ان کی رنوریس‪ ،‬ی یار کرکے لیچ نائم‬
‫نک مچ ھے نہاں میرے اس پت یل پر جا ہیے۔ اس نے پت یل پر ائگل توں سے ی یپ کر کے ی یانا۔‬
‫اوکے سر! مسیر پر ساین کر کے وہ دروازہ کھو لیے ہی لگی ب ھی چب اس کے آواز د ییے پر رک یا پڑا۔‬
‫یس سر؟ اسے نہلے ہی معلوم ب ھا ع یدال یاری اس کی زندگی اچیرن کر دےگا۔ اس لیے م یت یلی ظور پر‬
‫خود کو وہ نہلے ہی ی یار کر جکی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫کافی ی یا کر دو۔ اس پرش یل جکم پر اس نے آ ک ھیں ب ھاڑ کر ع یدال یاری کو دنک ھا خو اسے آرڈر دے کر‬
‫اطم یان سے کوئی پٹیر پڑ ھیے لگا ب ھا۔‬
‫‪149‬‬
‫ڈاکیر جدتچہ‪ ،‬ک یا آپ کی سماع ییں کام کر رہی ہیں؟ اسے و یسے ہی خمے دنکھ کر اس نے اپرو اچکا کر‬
‫اسے دنک ھا۔ اس نار انلس کہیے سے گرپز ک یا ب ھا۔‬
‫اس کے طیز پر اس نے کافی م یکر سے اسے کافی ی یا کر د ییا ہی نہیر سمچ ھا۔‬
‫ک یا مچھ سے اجازت لی جانے؟ اسے نلٹ کر جانے دنکھ کر سرد انداز میں نوخ ھا۔‬
‫سوری سر! ک یا میں اینی ڈنوئی پر جا سکنی ہوں؟ اسے نہت صیر و تچمل کا مظاہرہ کرنا ب ھا۔‬
‫گو! ی یا اس کی طرف د نک ھے اجازت دی۔ اس کے ناہر ئکلیے ہی اس نے سا میے دنک ھا۔ نہت سے‬
‫لوگوں کی ئظریں ا یے ک یین پر خمے دنکھ کر اس نے سر خ ھیک کر کافی کا مگ ل توں سے لگانا۔‬
‫کافی کا پیشٹ ای یا زپردشت ب ھا کہ اسے اینی رات کی ب ھکان جائی محسوس ہوئی۔‬
‫ضرار کے م نعلق ڈاکیر سے ناپیں کرنے وہ کافی کے شپ ب ھی لے رہا ب ھا۔ پرسوچ ئگاہیں سا میے خمی‬
‫ہوئی ب ھیں۔‬
‫ام اخمد نے ک یا کہا ب ھا نا وہ ک یا کہہ رہی ب ھی اسے کچھ ش یائی نہیں دے رہا ب ھا۔ وہ نو یس انک نک‬
‫اسے د نک ھے جا رہا ب ھا۔ ب ھر ہابھ پڑھا کر اسے خ ھو کر دنک ھا آنا وہ چف نفت ہے نا کوئی خواب۔‬
‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫گ‬
‫ادھر ادھر د نی ام اخمد نے ضرار لعاری کی پر یش ئگاہوں سے پریسان ہو کر اس کی طرف ھور‬
‫دنک ھا گونا ناز رک ھیے کی کوسش کی۔ مگر ک یا ب ھا اس کی ئظروں میں؟ اس سے نہلے وہ سمچھ نائی ضرار لعاری‬
‫کے صیر کی ای نہا ہو گنی ب ھی۔‬
‫ا یے زخم‪ ،‬ای نی جالت شب کچھ ب ھول کر وہ ام اخمد کو نازوؤں میں جکڑے تچوں کی طرح رو رہا ب ھا۔‬

‫‪150‬‬
‫ک توں گنی مچ ھے خ ھوڑ کر ئم؟ ک توں گ ییں؟ ئم جاینی ب ھیں نا ضرار لعاری تمہارے ئغیر نہیں رہ‬
‫نانےگا۔ نہت پری ہو ئم ج ِان جہاں‪ ،‬نہت پری۔ اس کے پڑ ھیے جذنات اور نازوؤں کی شحت ہوئی‬
‫گرقت سے ام اخمد کو ای یا دم گ ھت یا محسوس ہوا۔‬
‫ضرار نلیز ل تو می! وہ اس کے نازوؤں کا چصار نوڑنے میں لگی ہوئی ب ھی۔ مگر ضرار لعاری اس کی‬
‫مزاخمت پر کہاں دھ یان دے رہا ب ھا۔ وہ نو یس خود کو سکون نہیجا رہا ب ھا۔ خھ سالوں کا خو کرب ب ھا شب‬
‫سے خ ھ نکارا نانا جاہ رہا ب ھا۔‬
‫مچ ھے ئقین ب ھا ہللا مچ ھے میری اسنظاعت سے زنادہ نہیں آزمانے گا۔ اس سے نہلے تمہاری جدائی کی‬
‫ئکل نف سے مرنا اس نے تمہیں مچ ھے لونا دنا۔‬
‫وہ شب کچھ ب ھولے اس پر ا یے جذنات کی نارش ا یسے کر رہا ب ھا خیسے خھ سال نہلے کرنا ب ھا۔ اور ام‬
‫اخمد اس کی اس درجہ جذنای یت پر پڑپ کر رہ گنی ب ھی۔ نہاں آنے پر پری طرح تچ ھیاوا ہو رہا ب ھا۔‬
‫اس کی اس جذنای یت سے ام اخمد کو لگا ب ھا۔ "ضرار لعاری آج ب ھی ای یا ہی نےناک اور نےسرم ب ھا‬
‫خت یا نہلے ب ھا۔ اسے آج ب ھی کسی کی پراوہ نہیں بھی اسے خو کرنا ب ھا وہ اسے کرنا ہی ب ھا"۔ اس نے انک‬
‫نار ب ھر اسے دھکا د ییے کی کوسش کی‪ ،‬مگر اس کی آہنی گرقت ذرا شی کھل کر نہلے سے ب ھی زنادہ شحت‬
‫ہو جائی۔‬
‫گ یدے ائکل ام اخمد کو خ ھوڑو۔ میں آپ کی نولیس میں کم یلین کروں گا۔ گ یدے ائکل ہیں آپ۔‬
‫خ ھوڑو ام اخمد کو۔ اخمد اس کے تیروں پر یٹ ھے یٹ ھے مکے مارنے ہونے اس کے سکیجے سے ای نی ماں کو آزاد‬
‫کرنے کی کوسش کر رہا ب ھا۔‬
‫اخمد کے زور زور سے رونے پر ام اخمد نے ضرار کے زخم پر ہابھ رکھ کر نورا زور لگا کر اسے دھکا دنا۔‬
‫‪151‬‬
‫ضرار لعاری پڑپ کر ییچ ھے ہوا اس کی جذنای یت نے اس کی جالت نہت زنادہ خراب کر دی ب ھی۔ وہ‬
‫نے دم ہو کر ی یڈ پر گرا۔‬
‫ضرار!!! اسے نے دم ہو کر گرنے دنکھ کر ام اخمد اس کی خرکت کو ب ھول کر آگے پڑھی۔ نازوؤں‬
‫پر ی یدھی ینی سرخ ہو جکی ب ھی۔‬
‫ام اخمد گ ھر جانا ہے۔ نہ گ یدے ائکل ہیں۔ آپ کو ہرٹ ک یا گ یدے ائکل نے۔ میں نات نہیں‬
‫کروں گا۔ دعا ب ھی نہیں کروں گا۔ اخمد اس کے تیروں سے ل یٹ کر اسے ضرار کے فریب جانے سے‬
‫رو کیے لگا۔‬
‫ضرار کو خ ھوڑ کر وہ گ ھت توں کے نل پتٹھ کر اخمد کو سمچ ھانے لگی۔ اس کا خ ھونا مغصوم ذہن وہ آلودہ‬
‫نہیں ہونے دے سکنی ب ھی۔‬
‫اخمد اخ ھا تچہ ہے۔ وہ ہللا کے لیے ا خھے ا خھے کام کرنا ہے۔ آپ ان کے لیے ب ھر سے دعا کریں‬
‫ک تونکہ انہوں نے ہی آپ کو اینی پڑی پڑی گاڑی سے ستو ک یا ب ھا نا‪ ،‬اس لیے نہ نہت ا خھے ہیں۔‬
‫اور ب ھر خیسے آپ کی طت نغت خراب ہوئی ہے اور آپ کو پین ہونا ہے نو آپ ا یسے ہی ام اخمد کو ہگ‬
‫کرنے ہو نا۔ نو انہوں نے ب ھی ا یسے ہی ک یا۔ دنکھو کتنی ساری طت نغت خراب ہے ان کی۔ خوٹ سے رنڈ‬
‫رنڈ نلڈ ب ھی آنے لگا۔ ک یا اخمد اب ب ھی ہ یٹ کرےگا ان کو؟ اس کا خ ھونا سا جہرہ ہاب ھوں کے ی یالے‬
‫میں لیے اسے سمچ ھانا۔‬
‫نہیں ام اخمد! اخمد نو ہللا کے لیے ا خھے ا خھے کام کرنا ہے اب اخمد ائکل کو ہ یٹ نہیں کرےگا۔‬
‫ائکل ا خھے جتے ہیں انہوں نے اخمد کو ستو ک یا اینی پڑی گاڑی سے۔ اس کا سمچ ھانا اخمد ا خھے سے سمچ ھیا‬
‫ب ھا۔ ئکا عاسق ب ھا وہ اینی ماں کا۔‬
‫‪152‬‬
‫ماساءہللا! ام اخمد کی جان شب سے اخ ھی ہے۔‬
‫اب جلدی سے وہ والے ڈاکیر ائکل کو نال کر الؤ‪ ،‬ان کو پت یڈتج کروائی ہے نا۔ اس نے نلکل سا میے‬
‫کسی سے نات کرنے ڈاکیر کو دنکھ کر کہا۔‬
‫ام اخمد کے کہیے پر اخمد ب ھا گیے ہونے ڈاکیر کے ناس گ یا۔‬
‫ڈاکیر کے آنے نک اس نے ای یا ع یانا ب ھیک کر کے جہرہ خ ھیانا۔ ب ھر ضرار کے جہرے کو صاف ک یا خو‬
‫رونے سے نورا ب ھ نگا ہوا ب ھا۔ وہ ڈاکیر کو اس نارے میں سوال کا موقع نہیں د ییا جاہنی ب ھی۔‬
‫ا یے مصتوط مرد کو رونے دنک ھیا پڑا اذ یت ناک ب ھا‪ ،‬جس کی آنکھوں میں علطی سے ب ھی تمی نہ آئی‬
‫ہو۔ وہ اس سے مل کر تچوں کی طرح رو رہا ب ھا۔‬
‫مگر ک توں؟ اس کا ری یکسن اس کی نوقع کے نلکل پر عکس ب ھا۔ اس نے اسے اینی زندگی سے خود کک‬
‫آؤٹ ک یا ب ھا نو ب ھر اس شکایت کا ک یا خواز ب ھا؟‬
‫اور اس کا غمل اف! وہ خ ھرخ ھری لے کر رہ گنی۔ خھ سال ئعد اس کے لمس نے اسے سکون‬
‫کے تجانے ئکل نف نہیجائی ب ھی۔‬
‫انک م یٹ ہی میں اخمد ڈاکیر کو نال النا ب ھا۔‬
‫مسز لعاری! ک یا اس سے نہلے ب ھی ان کا کوئی انکس یڈیٹ ہوا ہے؟ ڈاکیر ضرار کے سر کا معایتہ پڑی‬
‫نارنک پتنی سے کر رہا ب ھا۔‬
‫ک یا مظلب ڈاکیر!؟ ک یا کوئی شیریس نات ہے؟ انداز سادہ ب ھا مگر پرم نلکل نہیں ب ھا۔‬

‫‪153‬‬
‫ان کے سر کی کمزوری کی وجہ سے ان کے لیے اشیریس لت یا چظرناک ہو سک یا ہے۔ ساند نہلے ب ھی‬
‫ن‬
‫کوئی گہری خوٹ انہیں سر پر ہی لگی ہے۔ نہ د ک ھیں یسان ب ھی ہے۔ ڈاکیر کے ی یانے پر وہ تیزی سے‬
‫آگے پڑھی۔‬
‫کان کے ناس دو اتچ اوپر ساند دو اتچ کا ہی خوڑا سا یسان ب ھا۔ خھ سال نہلے نو نہ یسان نہیں ب ھا۔‬
‫نو ان خھ سالوں میں ک یا ک یا ہوا ب ھا؟‬
‫سر میں دونوں نار نازک جگہ پر خوٹ لگی ہے مسز لعاری۔ اور جد نو نہ ہے اس میں الپرواہی نہت ہوئی‬
‫ہے ورنہ ان کے سر میں اینی کمزوری نہیں ہوئی۔ ان کے لیے ی ییسن‪ ،‬نا کوئی ب ھی اشیریس د ییے واال‬
‫کام نلکل ب ھی نہیں ہونا جا ہیے۔ کوئی ساک ب ھی ان کے لیے ڈ ییحر ہے۔‬
‫ک یا کوئی ساک یگ نات ہوئی آپ دونوں کے درم یان خو ان کی جالت اجانک نگڑ گنی؟ ڈاکیر کے سوال پر‬
‫اس نے ائکار میں سر ہالنا۔ ی یائی ب ھی نو ک یا ی یائی۔ اسے خود کچھ ب ھی سمچھ نہیں آ رہا ب ھا۔ وہ نو نہاں کچھ‬
‫اور ارادہ لے کر آئی ب ھی۔ مگر ضرار کی ایسی جالت دنکھ کر وہ سوچ میں پڑ گنی۔ ساند کچھ وقت مزند درکار‬
‫ب ھا۔‬
‫ً‬
‫ئقت یا ان کا نہلے ساند کوئی میحر انکس یڈیٹ ہوا ہے۔ اس لیے اب نہت کٹیر کی ضرورت ہے انہیں‬
‫مسز لعاری۔‬
‫اب ھی ب ھوڑی دپر میں ہوش میں آ جاپیں گے۔ ب ھر آپ انہیں ا خھے سے ناشتہ کروا دتجیے۔ ڈاکیر اسے‬
‫ضرار لعاری کے م نعلق تمام ہدای ییں دے کر جا چکا ب ھا۔ اور ام اخمد اس کی ک یڈیسن جان کر دم تچود رہ‬
‫گنی ب ھی۔‬

‫‪154‬‬
‫میحر انکس یڈیٹ!!! کیسے؟ ڈاکیر کے جانے کے ئعد اس نے اخمد کو دنک ھا خو اس دوران خوفزدہ سا انک‬
‫کونے میں پتٹ ھا رہا۔‬
‫ضرار کی پت یڈتج ہونے دنکھ کر اس کا مغصوم ذہن خوفزدہ ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اخمد! ام اخمد کے ناس آؤ۔ اس کے کہیے کی دپر ب ھی اخمد ب ھاگ کر اس کی گود میں خڑھا اور اس سے‬
‫ل یٹ کر ہجک توں سے رونے لگا۔‬
‫ام اخمد کی پرنو جان کون؟ اس کے سر کو شہالنے ہونے سوال ک یا۔‬
‫اخمد! اس کے گلے لگے رونے رونے خواب دنا۔‬
‫نو ام اخمد کی اینی پرنو جان ا یسے رو کر ام اخمد کو ب ھی رالنےگی ک یا؟‬
‫اخمد اخ ھا تچہ ہے۔ وہ ام اخمد کو نہیں رالنےگا۔ اخمد نے ا یے آیسوں صاف کر کے ام اخمد کے‬
‫آیسوں صاف کیے۔ خو ضرار کی جالت پر ب ھر سے ئکل آنے بھے۔ کچھ م یٹ نک وہ اخمد کو نہالئی رہی۔‬
‫ام اخمد ب ھوک لگی ہے۔ ک ھانا ک ھانا ہے۔ جلدی سے دے دیں نا‪ ،‬ہللا کنی ہو جانے گا ب ھر۔‬
‫ارے ارے میری جان کو ب ھوک لگی ہے مگر وہ نو ان کے سابھ ک ھانے واال ب ھا۔ اس نے ہلکی ہلکی‬
‫خرکت کرنے ضرار کی طرف اسارہ کر کے کہا۔‬
‫میں ائکل کی سلتنی ب ھگا دوں؟ اس سے نوخھ کر ب ھر ضرار کے فریب ہو کر پتٹھ گ یا۔‬
‫ائکل اب ھیے! اخمد کو ب ھوک لگی ہے اینی ساری۔ اور ام اخمد کو ب ھی۔ اخمد نے ضرار کا نازو ہال کر اسے‬
‫پت ید سے چگانے کی کوسش کی۔‬
‫ن‬
‫ام اخمد نے خونک کر اخمد کو دنک ھا ب ھر ضرار کو خو آ ک ھیں ک ھو لیے کی کوسش کر رہا ب ھا۔‬

‫‪155‬‬
‫لیچ نائم میں ب ھی اسے فرصت نہیں ملی ب ھی۔ پین جتے پیس تچوں کی رنورٹ لے کر وہ اس کے ک یین‬
‫میں آئی۔ نہ ب ھی اس کی سزا میں انک سزا ب ھی وہ ای یا کام نہاں کسی سے نہیں کروا سکنی ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری خو ب ھی اس سے م یگوانے گا اسے خود اس کے ک یین میں النا پڑے گا‪ ،‬وارڈ نوانے کے ہابھ‬
‫ب‬
‫ھیجیے کی اسے اجازت نہیں ب ھی۔‬
‫اس کی عیر موخودگی محسوس کر کے اسے نک گونہ سکون مال۔ وارڈ نوانے سے ی یا جال وہ تچ ھلے ڈھائی‬
‫گ ھت توں سے اپریسن ب ھٹیر میں ہے۔ ورنہ دو گ ھتیے ل یٹ رنورٹ نہیجانے پر ب ھی اس کی سزا اور پڑھ جائی۔‬
‫ہللا کا سکر ادا کرئی وہ خیسے آئی ب ھی و یسے ہی جلی گنی۔‬
‫ک ھانے کا وقت نو اب ک یا ملیا ب ھا یس اب جلدی تماز ادا کرکے چیرل وارڈ میں جاضری د ینی ب ھی۔‬
‫دوسری ڈنوئی اس کی چیرل وارڈ کی ہی ب ھی۔‬
‫ضرار لعاری اب ب ھی نےفراری سے ام اخمد کو دنکھ رہا ب ھا۔ خیسے صحرا ہوئی آنکھوں کو شیراب کر رہا‬
‫ہو۔‬
‫اس کے جہرے کا نور‪ ،‬عحب نور ب ھا خو اسے مسمراپز کر رہا ب ھا‪ ،‬اینی خوئصورت اور مغصوم وہ خھ سال‬
‫نہلے نہیں لگنی ب ھی۔ ای یا نورائی جہرہ ب ھا کہ ضرار کو لگا اس کی آنک ھوں میں روشنی ب ھر رہی ہے خو اسے‬
‫ب ھیڈک نہیجا رہی ہے۔‬
‫گ‬ ‫ئ ٰ‬
‫اس نے کب سوجا ب ھا کہ اس کی ج ِان جہاں ا یے فوی والی ہو نی ہوگی۔ جس کا نور اس کی‬
‫ٰ‬
‫شحصیت کو مم یاز کر رہا ب ھا۔ اس کا ئفوی اور اتمان کی جالوت کا متہ نول یا ی توت نو خت یا جاگ یا اخمد کی شکل‬
‫میں ب ھا۔‬

‫‪156‬‬
‫ام اخمد ضرار کی نےفرار و پت یاب ئظروں کو ئظر انداز کیے جاموشی سے نہلے اسے ب ھر اخمد کو ناری‬
‫ناری ڈرائی فریس کا دلتہ کھال رہی ب ھی۔ ب ھوڑی دپر نہلے ہی اسے ہوش آنا نو اس نے اسے کچھ ب ھی نوخ ھیے‬
‫نا کہیے سے م نع کر دنا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرنا نو وہ نہاں سے جلی جائی۔ اور ضرار لعاری اب اسے جانے‬
‫نہیں دے سک یا ب ھا۔ کسی قٹمت پر ب ھی نہیں۔‬
‫کھالنے کے ئعد دونوں کا متہ یسو پٹیر سے صاف ک یا۔ ضرار لعاری نے اس کا ہابھ نکڑا۔‬
‫اخمد میرا پت یا ہے نا ج ِان جہاں۔ میرا پت یا۔ میں نے شہی نہجانا ب ھا اسے۔ نہ میرا پت یا میرا ای یا خون ہے۔‬
‫ئم آنکھوں سے اخمد کو دنکھ کر اس نے جاموش ک ھڑی ام اخمد کو دنک ھا جس نے نہ نو لیے کی گونا فسم ک ھا‬
‫لی ب ھی۔ ضرار لعاری سے ای یا ہابھ خ ھڑوا کر اس نے اس کے گلے سے پت یکن ئکال کر سانڈ میں رک ھا۔‬
‫میرا پت یا! میرا لح ِت جگر! ضرار نے اخمد کو اینی گود میں یٹ ھانا اور اس پر ا یے ی یار کی نارش کرنے لگا۔‬
‫جس پر اخمد کھلکھال کر ہیسیے لگا۔ اسے اب نہ ائکل ا خھے لگ رہے بھے ام اخمد کی طرح۔‬
‫نہ ضرف میرا پت یا ہے مسیر ضرار لعاری۔ ضرف اور ضرف میرا پت یا۔ اس پر آپ کا کوئی خق نہیں نہ‬
‫ضرف میرا ہے۔ ام اخمد نے اس کے ی یڈ سے سامان اب ھانے ہونے ناور کرانا۔ انداز کسی قدر ک ھردرا ب ھا۔‬
‫اور ئم کس کی ہو ج ِان جہاں؟ نےناب ئظریں شیر ہی نہیں ہو رہی ب ھیں۔ اگر اس کی چقگی کا خوف‬
‫نہ ہونا نو وہ اب نک اس پر نہ جانے کتنی سدپیں ل یا چکا ہونا۔‬
‫ام اخمد ج ِان جاں کون ہے؟‬
‫ائکل ج ِان جاں آپ کی امی ہیں نا؟ خیسے اخمد کی امی ام اخمد۔ اخمد نے ام اخمد سے سوال کر کے‬
‫خود ہی خواب دے کر ضرار لعاری سے ناند جاہی۔‬

‫‪157‬‬
‫الخول والقوة اال ناهلل! ج ِان جاں نہیں‪ ،‬جان جہاں۔ اور وہ میری امی نہیں میری جان ہے‪ ،‬میری مج تونہ‪،‬‬
‫میری ی توی۔ سرارئی ئظریں ام اخمد پر خمیں‪ ،‬جس کا جہرہ سرخ ہو رہا ب ھا۔ خو ئقت یا سرم کا نہیں غصہ کا‬
‫پیش خٹمہ ب ھا۔‬
‫خیسے اخمد ام اخمد کی جان ہے۔ ہے نا ائکل؟ اخمد مزے سے اس سے ناپیں کر رہا ب ھا۔‬
‫ہاں۔ نلکل ا یسے ہی۔ ک ھونے ک ھونے لہچہ میں نول یا ہوا وہ اینی ج ِان جہاں کے سابھ نہ جانے کہاں‬
‫نہیجا ہوا ب ھا۔‬
‫اخمد اب گ ھر جلیں؟ اس کے نوخ ھیے پر اخمد ضرار کی گود سے اپر کر اس کے فریب آنا۔‬
‫ائکل میں آپ کے لیے اینی ساری دعا کروں گا۔ ب ھر آپ جلدی جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ اور میں‬
‫ہللا سے آپ کے لیے ک ھانا ب ھی مانگوں گا ای یا سارا۔‬
‫ضرار نے ساکڈ ہو کر نہلے اخمد کو اور ب ھر ام اخمد کو دنک ھا۔ ان دو گ ھت توں میں اخمد کی نانوں سے وہ‬
‫اس کے اتمان کی پڑھنی تجیگی دنکھ کر وہ چیران ہو رہا ب ھا۔‬
‫کیسی نونہ کی ب ھی نوپرہ ضرار لعاری نے خو ا یے جتے کو ول توں شی پری یت دے رہی ب ھی؟ اس کا‬
‫ئقین ہللا سے مانگ کر ہر چیز ملنی ہے۔ اس کا دل ک یا وہ دونوں ماں پت توں کو ا یسے خود میں خ ھیانے کہ‬
‫ب ھر وہ اس سے کٹھی ب ھی دور نہ جانے ناپیں۔ اسے ئقین ہو جال ب ھا چب ہللا نے اسے معاف کر کے‬
‫اس کی فرنادوں کو ق تول کر ل یا ب ھا نو آگے ب ھی آسای یاں ضرور ی یدا کرےگا۔‬
‫اس سے لیچ النے کا وعدہ لے کر ہی ضرار لعاری نے اسے جانے دنا۔ خود کو ئفصان نہیجانے کی‬
‫دھمکی کام کر گنی ب ھی۔‬

‫‪158‬‬
‫اور ام اخمد نے اس کی طت نغت کے پی ِش ئظر اس سے زنادہ تحث کرنا م یاشب نہ سمچ ھا۔ ساند اس‬
‫طرح ہی اخمد کی جان تجانے کا اجسان اپر جانے۔‬
‫دنک ھیے! آپ کو اتجکسن لت یا پڑےگا۔ ختنی دپر کرواپیں گی ای یا ہی آپ کا ئفصان ہوگا۔‬
‫نہیں نہیں! ہم کو ئم سے نہیں لت یا‪ ،‬پڑے ڈاکیر کو نالؤ‪ ،‬ہم کو خ ھوئی خ ھوئی خ ھوکرنوں سے ای یا عالج‬
‫نہیں کروانا‪ ،‬ئم شب ش یک ھیے وال یاں مرئض کی جان لے لتنی ہو۔ تجاس تجین کی وہ ک ییسر کی مرئض‬
‫صدی غورت کسی کے قانو میں نہیں آ رہی ب ھی۔ سمرن اور رقتہ نو اس کو غصہ سے خ ھوڑ خ ھاڑ کر ب ھاگ‬
‫گنی ب ھیں۔‬
‫مگر وہ نو اس کے ب ھی قانو میں نہیں آ رہی بھی۔ یس ای یا ب ھا اس سے وہ پرمی اور عزت سے پیش آ‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫اسے ب ھی جانا ب ھا‪ ،‬اس کا ڈنوئی نائم خٹم ہونے دو گ ھتیے ہو جکے بھے مگر اسے گ ھر جانے کی اجازت‬
‫نہیں ب ھی مزند جار گ ھتیے اور نہیں رہ یا ب ھا۔‬
‫ہم ش یک ھیے والی خ ھوکرناں نہیں ہیں۔ ڈاکیرز ہیں شب۔ آپ ان لوگوں کو دنکھ رہی ہیں ہم ہی ان‬
‫شب کا عالج کر رہے ہیں۔ اور آپ ہم پر نہیں ہللا پر ب ھروسہ رک ھیے۔ ایساءہللا وہ ہم سے آپ کا اخ ھا‬
‫عالج کروانےگا۔‬
‫پڑے ڈاکیر کو نال دو پت یا۔ ہم یس اشی سے عالج کراویں گے۔ اس کا ہابھ نکڑ کر ختنی مسک یت یت سے‬
‫ً‬
‫انہوں نے کہا اسے مج تورا ع یدال یاری کے ک یین میں آنا پڑا۔‬
‫سر! چیرل وارڈ کی پیش یٹ ی یڈ تمیر قف یین کٹیرول میں نہیں آ رہی ہیں انہیں آپ جا ہیے۔ نایٹ شفٹ‬
‫کے ڈاکیرز کو وہ کچھ سمچ ھا جا رہا ب ھا چب اس نے ییچ میں آ کر مداجلت کی۔‬
‫‪159‬‬
‫ڈاکیر جدتچہ ک یا آپ کو مٹیرز نہیں سک ھانے گیے کہ ام توری یٹ م یت یگ میں اس طرح مداجلت نہیں‬
‫کرنے۔ آپ خود اگر ا خھے سے اتمانداری سے ان کا عالج کرپیں نو اس طرح کسی اور ڈاکیر کی ڈمانڈ نہیں‬
‫کرپیں۔ نہاں جاب کرنے آئی ہیں آپ وقت گزاری کرنے نہیں۔ کم از کم ا یے آپ کو دنکھ کر ای یا‬
‫کام کرنا جا ہیے آپ کو۔‬
‫ناؤ گ یٹ الشٹ۔ ا یے سارے ڈاکیرز کے سا میے ذل یل کر کے وہ ب ھر سے ڈاکیرز سے ناپیں کرنے‬
‫لگا۔‬
‫ش یائی نہیں دنا۔ آؤٹ! کیسے ڈاکیر انای یٹ کیے ہیں ڈاکیر عادل آپ نے۔ ا یے پروفیسن نک سے‬
‫اتماندار نہیں ہیں۔ طاہری ی یکی دنکھ کر کسی پر ئقین نہیں کرنا جا ہیے۔ ی یا نہیں طاہری ی یک پتیے کے‬
‫ییچ ھے کس کے ک یا عزائم ہوں؟۔‬
‫اس کے ک یین سے ئکلیے ہونے اس کے زہر میں تچ ھے ہونے تیر اسے ا یے جسم میں ی توشت ہونے‬
‫محسوس ہو رہے بھے۔‬
‫"وہ مومن ہی ک یا خو لعن و طعن پر جاموش نہ رہ سکے"۔ اینی ذلت پر اینی نے جان ہوئی نانگوں کو‬
‫تمشکل دھک یلنی وایس اینی ڈنوئی پر آ جکی ب ھی۔ دل پری طرح رو رہا ب ھا۔‬
‫نہ نو سروعات ہے اب ھی نو اور نہ جانے اسے کتنی ذلت ع یدال یاری کی طرف سے ملیے والی ب ھی۔ خود کو‬
‫یسلی دے کر اگلی ذلت کے لیے خود کو ی یار رہی ب ھی۔‬
‫اس کے جانے ہی اس نے ا یے لب زور سے ب ھتیجے اور ان شب سے معذرت کر کے ناہر آنا۔‬
‫اس کا رخ فی م یل ڈنارتم یٹ کی طرف ب ھا۔ چیرل وارڈ میں ا یے آنے کی اطالع نہلے دی۔ اس کے‬
‫قدم رک ھیے ہی نہت شی غورنوں نے ا یے جہرے ڈھایپ لیے بھے۔ نہ ب ھی اشی کا آرڈر ب ھا۔ اس نے‬
‫‪160‬‬
‫نورے چیرل وارڈ میں انک طاپرانہ ئظر دوڑائی۔ انک کونے میں جدتچہ ک ھڑی کسی پیش یٹ کو م یڈیسن دے‬
‫رہی ب ھی۔ اس نے ب ھی اسے دنکھ کر جہرے پر ئقاب ڈال ل یا ب ھا۔ جس پر اسے نے طرح غصہ آنا۔‬
‫سر خ ھیک کر وہ اس غورت کی طرف م توجہ ہوا۔ اور جدتچہ کو وہاں آنے کا جکم دنا۔‬
‫چیرت انگیز ظور پر ی یا خوں خراں کیے اس غورت نے ع یدال یاری کے کہیے پر اس سے نا ضرف اتجکسن‬
‫لگوانا نلکہ جس دوائی کو وہ زہر کی گولی کہہ رہی ب ھی پڑے آرام سے ک ھا لی۔‬
‫ڈاکیر جدتچہ آپ گنی نہیں اب نک؟ پین گ ھتیے انکسیرا ڈنوئی ہو گنی آپ کی۔ نایٹ ڈنوئی کی دو ڈاکیر ب ھی‬
‫چیرل وارڈ میں آ جکی ب ھیں۔ ان کے سوال پر ع یدال یاری کی سماعت ب ھی اشی طرف م توجہ ہوئی۔ جدتچہ‬
‫نے انک ئظر نےپرواہ یے پتٹ ھے ع یدال یاری کو دنک ھا۔‬
‫کیسے وہ اس کی اینی ایسلٹ کر کے سکون سے پتٹ ھا ہوا ب ھا۔ مگر وہ ک یا واقعی پرسکون ب ھا؟‬
‫ڈاکیر جان نے م نع ک یا ہے۔ چب نک وہ پرمیسن نہیں دیں گے میں نہیں جا سکنی۔ اس کے خواب‬
‫پر ع یدال یاری کا دل ک یا اس نار اس کا شچ مچ گال دنا دے۔ کتنی آسائی سے وہ اسے ب ھیسا جکی ب ھی۔‬
‫ی یدرہ م یٹ ئعد وہ نوخ ھل دل لیے ہاست یل سے ناہر ئکل رہی ب ھی۔‬
‫ا یسے ک یا دنکھ رہے ہو؟ ک یا ست یگ ئکل آنے ہیں میرے سر پر؟ ع یدال یاری کے خود کو ای یا غور سے‬
‫دنک ھیے پر وہ خڑ کر رہ گ یا۔‬
‫نہیں ست یگ نو نہیں ئکلے مگر ئم سدھر نہیں سکیے جذنای یت کے معا ملے میں۔‬
‫اب سمچھ میں آنا تمہاری جالت ک توں نگڑی‪،‬‬
‫ہاں نو ک یا ہوا؟ مرا نو نہیں۔ یس نہیں رکھ نانا خود پر قانو‪ ،‬ئم نہیں جا یے اس وقت ایسا لگا ب ھا خیسے‬
‫مرنے ہونے کو اس کی سایشیں وایس کر دی گنی ہوں۔ نو ک یا اینی سایشیں ب ھی محسوس نہ کرنا۔‬
‫‪161‬‬
‫تمہیں اس سے فرق نہیں پڑا ضرار لعاری‪ ،‬مگر میں جای یا ہوں خھ سال نہلے کس طرح شی کر تمہیں‬
‫نکجا ک یا ب ھا‪ ،‬مگر ئم۔ اس کی آواز میں ہلکی شی لرزش ہوئی ب ھی۔‬
‫اخ ھا ب ھائی میرے اب نو ہو گ یا نا‪ ،‬اب دنکھو ہللا کے کرم سے میں نلکل ب ھیک ہوں۔ ضرار لعاری‬
‫اس کی ک نف یت سمچھ رہا ب ھا۔‬
‫پین دن ئعد وہ اس سے ملیے آنا ب ھا اور نہ ب ھی ضرار کا ہی جکم ب ھا۔ روزانہ قون پر وہ اسے اینی‬
‫جالت سے مظلع کر دنا کرنا ب ھا‪ ،‬مگر ای یا کیس نگڑنے کا اسے نہیں ی یانا ب ھا‪ ،‬ک تونکہ وہ جای یا ب ھا اس کے‬
‫سر میں پرانلم اب ھی ب ھی ہے۔‬
‫اور چب اسے ڈاکیر کی زنائی اس کی جالت کا ی یا جال ب ھا وہ اس کے دو سال پڑے ہونے کا لجاظ‬
‫کیے ئغیر ڈایٹ رہا ب ھا۔‬
‫و یسے ک یا ضرورت ب ھی نہاں ا یے رومایس کی قلم ی یانے کی۔ مانا کہ تمہاری قٹملی خھ سال ئعد ملی‬
‫ہے۔ قانو رکھ لتیے کچھ کون سا ب ھاگی جا رہی ب ھی۔ ع یدال یاری کے خڑنے پر اسے ہیسی آئی ب ھی۔‬
‫تمہاری قٹملی ا یے سال ئعد ملنی نو نوخ ھیا کیسے قانو رک ھیے خود پر۔ و یسے تمہیں کیسے ی یا کہ رومایس کی قلم‬
‫ینی ہوگی؟ ک یا تمہیں ی توی سے ملیے کا تحرنہ ہے؟ اس کی نات اور سوال پر ع یدال یاری خزپز ہو کر رہ گ یا۔‬
‫تمہاری طرح نےسرم نہیں ہوں میں‪ ،‬خیسے ئم ہو کوئی غقل کا اندھا ب ھی ی یا سک یا ہے کہ ئم نے‬
‫ک یا ک یا ہوگا؟۔‬
‫ی یار ہو جاؤ چب نک ئم نوری طرح ب ھیک نہیں ہو جانے میرے ہاست یل میں انڈمٹ ہو رہے ہو اور‬
‫میں اس میں کچھ نہیں ست یا جاہ یا۔ اس کے جکم پر ضرار لعاری مسکرانے ہونے ئقی میں سر ہالنے لگا۔‬

‫‪162‬‬
‫اونہہ! میرا ارادہ کچھ اور ہے۔ اس کے جہرے کی کھلنی مسکراہٹ ع یدال یاری کو نہت کچھ سمچ ھا گنی‬
‫ب ھی۔ اس کے نہت سمچ ھانے پر ب ھی ضرار لعاری کا ارادہ نہیں ندال۔‬
‫ای یا کچھ ندل گ یا تمہاری زندگی میں‪ ،‬مگر ئم صدی اب ھی ب ھی ا یے ہی ہو۔ ع یدال یاری اس کی صد پر‬
‫ب ھیڈی سایس ب ھر کر گ یا۔‬
‫میں وہ شب کچھ ب ھیک کرنا جاہ یا ہوں ع یدال یاری جسے میں نے اینی نے عیرئی میں خراب کر دنا ب ھا۔‬
‫اینی ج ِان جہاں کا جاموش اور ناراض سا جہرہ اس کے ئصور میں آ سمانا۔‬
‫ان ساء ہللا مچ ھے ئقین ہے ہللا نہت جلد شب کچھ ب ھیک کروا دےگا۔‬
‫مگر انک نات پر خوش ہوں میں۔ میرا ب ھتیجا کمال ہے نار۔ ہللا کا سکر ہے ئم پر نہیں گ یا۔‬
‫ہا ہا ہا ہا انک عادت لے گ یا میری وہ۔ کچھ ناد کر کے اس کا جہرہ جگمگانے لگا۔‬
‫کون شی؟ مچ ھے نو انک ب ھی نہیں لگی۔ کہاں وہ فرشتہ صفت ہے اور کہاں ئم‪ ،‬آینی ی یائی ہیں انک‬
‫تمیر کے سنظان بھے ئم۔‬
‫ہاں وہ واقعی نہت الگ تچہ ہے۔ وہ تچہ جسے آنکھوں کی ب ھیڈک کہا جانے۔ اور وہ ام اخمد کی آنکھوں‬
‫کی ب ھیڈک ہی نو ب ھا اور اب اس کی ب ھی۔‬
‫انک کام کرو اسے مچ ھے دے دو تمہارے نو اور آجاپیں گے۔‬
‫ع یدال یاری کی نات پر وہ قہقہہ لگا کر رہ گ یا۔ کتنی آسودگی ب ھی اس کی ہیسی میں۔ خھ سالوں نک خو‬
‫شحص مسکرانا ب ھی نہ ہو آج اس کی ہیسی کتنی جالص ب ھی ہر دکھ درد سے پرے۔ ع یدال یاری کا دل اس‬
‫کی اس ہیسی کے داتمی ہونے کی دعا کرنے لگا ب ھا۔‬

‫‪163‬‬
‫نا ب ھنی ئم لے آؤ اینی ی توی کو اور پڑھا لو قٹملی۔ میرا انک ہی پت یا ہے اور وہ ب ھی ا یے سالوں ئعد مال‬
‫ہے۔ اور و یسے ب ھی اینی ماں کے ئغیر نہیں رہ سکیے خ یاب‪ ،‬دنوانے ہیں اینی ماں کے۔ ی یانے ہونے کیسا‬
‫فحرنہ اجساس ب ھا اس کے جہرے پر۔‬
‫مگر کٹھی کٹھی وہ نہت سمچ ھدار اور کٹھی کٹھی نلکل نوزیشتو تچہ لگ یا ہے خو اینی ماں پر کسی کا سانہ‬
‫ب ھی پرداشت نہ کر سکے‪ ،‬جا یے ہو نہلے دن مال نو ک یا کہہ رہا ب ھا؟ اس کے جہرے کی جگمگاہٹ پر وہ اس‬
‫کی طرف م توجہ ہوا۔‬
‫ضرار لعاری کو اخمد کی اس دن کی ناپیں ناد آپیں چب وہ نوپرہ کو ا یے سا میے دنکھ کر خود پر قانو‬
‫نہیں رکھ نانا ب ھا۔ پیسک نوپرہ کے سمچ ھانے پر اخمد اس سے نہت جد نک مانوس ہو گ یا ب ھا۔ مگر کچھ‬
‫معاملوں میں وہ نلکل اشی پر گ یا ب ھا۔‬
‫ّ‬
‫"ائکل! ام اخمد کو یس اخمد ہگ کر سک یا ہے اور اخمد ہی کسی کر ک یا ہے‪ ،‬آپ ام اخمد کو گ‬
‫ہ‬ ‫س‬
‫نہیں کرنا وہ یس اخمد کی ام اخمد ہے آپ کی نہیں ہے۔ آپ اینی جان جاں کو ہگ کرنا‪ ،‬ام اخمد کو‬
‫نہیں‪ ،‬ورنہ اخمد آپ سے کنی ہو جانے گا‪ ،‬اخمد کو نہیں اخ ھا لگ یا نا اس لیے" اس کی آنک ھوں میں ہلکی‬
‫شی تمی ب ھی ساند نوجہ کے یٹ جانے کی۔‬
‫نہ ناپیں اس نے اینی ماں کے ناہر جانے کے ئعد اس کے کان میں سرگوش یانہ کہیں وہ بھی اس‬
‫لیے کہ اس کی ماں ناراض نہ ہو جانے ان نانوں پر۔‬
‫اور وہ خو سوچ رہا ب ھا اس کا پت یا اس سے نالکل مجیلف ہے نو کیسے اس کی ان نانوں پر نہلے جد درجہ‬
‫ساکڈ ہوا اور ب ھر سرسار سا انک نار ب ھر اسے اینی ئکل نف کی پرواہ کیے ی یا ناہوں میں لے گ یا ب ھا۔‬
‫ہا ہا ہا ہا ہا اس کی نات سن کر ع یدال یاری کا قہقہہ ہی نہیں رکا ب ھا۔‬
‫‪164‬‬
‫شیریسلی نہ نوزیشتو پیس تمہاری ہی خرائی ہے اس نے۔‬
‫تجین سے پزرگ ہیں خ یاب پڑے ہو کر پزرگی کی نہ جانے کون شی لمٹ کراس کریں گے۔‬
‫ع یدال یاری نو نہلے ہی دن سے اخمد سے مج یت کا انک رشتہ قائم کر چکا ب ھا۔‬
‫اس کی پری یت جس انداز میں ہو رہی ب ھی‪ ،‬ہر کام ہللا کے لیے کرنا‪ ،‬ہللا سے مج یت‪ ،‬اور خوف جدا کا‬
‫ع نصر نہت زنادہ ب ھا۔ اسے ویسا ہی پت یا ب ھا۔‬
‫کتنی دپر نک دونوں اخمد کے نارے میں ناپیں کرنے ہیسیے رہے بھے۔‬
‫دن کا اخت یام ہو کر رات کی ش یاہی میں ڈھل چکا ب ھا۔ ع یدال یاری کے جانے کے ئعد اس نے پرسکون ہو‬
‫ن‬
‫کر ی یڈ کی یشت سے سر ئکا کر آ ک ھیں موند لیں۔ اسے کل کا ای نظار ب ھا۔‬
‫ام اخمد ائکل اک یلے سوپیں گے نو انہیں ڈر لگےگا نا؟ ائکل کو دو دن سے ڈر لگ رہا ہے۔ نو ان کے‬
‫ناس کون سونےگا؟ معرب کی تماز کے ئعد وہ ک ھانا ی یار کر رہی ب ھی اور سابھ ہی ضرار کے لیے تجنی۔ اخمد‬
‫اس کی ہ یلپ کے لیے اس کے سابھ لگا ہوا ب ھا۔‬
‫ام اخمد کی جان سو جانے گی۔ ک تونکہ وہ پرنو تچہ ہے اس کو ڈر نہیں لگ یا ہے نا؟ اخمد کے ہابھ سے‬
‫تماپر لتیے ہونے اس کے سر پر نوسہ دنا جس پر اخمد نے خوش کر کاؤتیر پر ک ھڑے ہو خود ب ھی ویسا ہی‬
‫نوسہ اس کے سر پر دنا۔‬
‫اخمد کو ڈر نہیں لگ یا ک تونکہ اخمد پرنو تچہ ہے نا۔ اخمد نے اس کی نات دہرائی۔ مگر ام اخمد‪ ،‬اخمد کو‬
‫آپ کے ناس سونا ہے ائکل کے ناس نہیں سونا ہے‪ ،‬آپ کو ب ھی ڈر لگے گا نا ب ھر۔ انداز سوخ یا ہوا ب ھا۔‬
‫ام اخمد کی جان کو ک توں ڈر نہیں لگ یا؟ اس کا محصوص خواب ستیے کے لیے سوال ک یا۔‬
‫ک تونکہ ہللا اخمد کے سابھ رہ یا ہے نا اس لیے۔‬
‫‪165‬‬
‫اور ہللا آلوپز آپ کے سابھ رہے گا۔‬
‫شجی!!!‬
‫مجی!!! دونوں ماں پت توں کا محصوص غمل۔‬
‫ام اخمد ہللا شب کے سابھ ہونا ہے؟ گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی؟ غمر کے سابھ سابھ اس کے‬
‫سوال ب ھی پڑ ھیے جا رہے بھے۔‬
‫ہاں ہللا گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی ہونا ہے۔‬
‫گ یدے تچوں کے سابھ ک توں ہونا ہے ہللا؟ وہ نو ای یا اخ ھا ہللا ہے۔ اس نے متہ یسورا۔ خیسے ہللا کا‬
‫گ یدے تچوں کے سابھ ہونا یس ید نہ آنا ہو۔‬
‫وہ ای یا اخ ھا ہے اشی لیے نو گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی ہونا ہے ناکہ سارے گ یدے جتے ا خھے ہو‬
‫جاپیں۔ اگر آپ گ یدے تچوں سے ہ یٹ کروگے نو ہللا آپ سے کنی ہو جانے گا۔‬
‫خو ا خھے جتے ہونے ہیں وہ کسی سے ہ یٹ نہیں کرنے‪ ،‬گ یدے تچوں سے ب ھی ہ یٹ نہیں کرنے‪،‬‬
‫کسی کو ہرٹ نہیں کرنے‪ ،‬کوئی ب ھی ایسا کام نہیں کرنے جس سے ہللا کنی ہو جانے۔ اخمد ئغور اس‬
‫کی ناپیں سن رہا ب ھا۔ خو ان دونوں ماں پت توں کا روزانہ کا معمول ب ھیں اور اس معمول میں جدتچہ کا اصافہ‬
‫ہونا ب ھا۔‬
‫اخمد کسی سے ہ یٹ نہیں کرےگا۔ اخمد نے اس سے وعدہ ک یا۔‬
‫ب ھر ہللا اخمد سے کٹھی کنی نہیں ہوگا۔ ام اخمد نے اس کے گالوں پر ی یار ک یا۔‬
‫ہللا اخمد سے کنی نہیں ہوگا۔ خوش ہو کر اسے مظلع ک یا۔‬

‫‪166‬‬
‫ہللا اخمد سے کنی ک توں نہیں ہوگا؟ اس کے خ ھونے سوال خو مظلب کے جساب پڑے ہونے بھے‬
‫ام اخمد کی کل پری یت کا خز بھے جن میں وہ کٹھی اک یائی نہیں ب ھی۔ خو اس کے خود کے اتمان کی نازگی‬
‫کا سیب بھے۔‬
‫ک تونکہ اخمد نے ا یے نو کلوبھس صاپر کو د یے ہیں اور ا یے یسکٹ ب ھی د یے ہیں اور امیرنال ب ھی دنا‬
‫ہے۔ ی یکوز اس کے ناس نہیں ب ھا اور وہ ہ یگری ب ھی ب ھا نا۔ اور اخمد نو ساری تماز ب ھی پڑھ یا ہے‪ ،‬اور اخمد‬
‫نے ب ھری کلمہ ب ھی پڑھا ای یا سارا‪ ،‬اور ائکل کے لیے اینی ساری دعا ب ھی کی۔ اور اخمد نو اب النے ب ھی‬
‫نہیں کرنا نا۔ وہ پڑی روائی سے ا یے کام گ توا رہا ب ھا۔ ام اخمد آنکھوں میں تمی لیے اس کی ناپیں سن رہی‬
‫ب ھی‪ ،‬خو اس کی نے تجاسہ دعاؤں اور نے تجاسا مج یت کا تمر ب ھیں۔‬
‫اخمد نے اخ ھا ک یا نا ام اخمد؟ ی یانے ی یانے اخمد نے اس سے ہمیشہ کی طرح اپروول لت یے کے لیے‬
‫اس کے جہرے پر ا یے ہابھ ر کھے۔‬
‫نہت سے ب ھی ای یا سارا اخ ھا ک یا اخمد نے۔ چب ب ھی کسی کو ہ یلپ کی ضرورت ہو نو ک یا کرنا جا ہیے؟‬
‫ہللا کے لیے سو ش یاک اس کی ہ یلپ کرئی جا ہیے ورنہ ڈنول گ یدہ تچہ ی یا دےگا۔ اور ب ھر ہللا کنی ہو‬
‫جانے گا‪ ،‬اور دوزخ میں ڈال دےگا۔ دونوں نے انک سابھ القاظ دہرانے۔‬
‫ائکل ب ھی کچن میں آ گیے۔ ائکل ک یا آپ ب ھی ام اخمد کی ہ یلپ کرنے آنے ہیں؟ اخمد کی سوال پر‬
‫ام اخمد نے نلٹ کر دنک ھا جہاں ضرار لعاری دروازے میں دروازے کا شہارا لیے یت ی یا ک ھڑا ب ھا۔ اس کا‬
‫جہرہ زرد ہو رہا ب ھا۔‬

‫‪167‬‬
‫ک یا ہوا‪ ،‬کچھ جا ہیے آپ کو؟ کچھ دپر نہلے خو پرمی و جالوت اخمد سے نات کرنے ہونے اس کے‬
‫جہرے پر رقم ب ھی اب اس کا سایتہ ب ھی نہیں ب ھا۔ وہ کوسش کے ئعد ب ھی اس سے نارمل نات نہیں‬
‫کر نا رہی ب ھی۔‬
‫ڈاکیر کے کہیے پر اسے ضرار لعاری کو پین ئعد ا یے گ ھر النا پڑا خو کہ ضرار لعاری کا ہی ک یا دھرا ب ھا۔ ای یا‬
‫روم اس کے لیے جالی کر کے وہ جدتچہ کے روم میں شفٹ ہو گنی ب ھی۔‬
‫دو دن ہو جکے بھے اسے نہاں آنے ہونے۔ اور وہ اس کی نہایت خ یدہ پیسائی سے جدمت کر رہی‬
‫ب ھی مگر نہت زنادہ قارمل ہو کر۔‬
‫اس کے کا لج جانے کے ئعد اخمد اس کا خ یال رک ھیا ب ھا۔ ی یا نہیں ک یا سک ھانا ب ھا اس نے اسے خو‬
‫م‬
‫نلکل اینی ماں کی کائی کرنا ب ھا۔ ہر کام ای یا کمل کہ وہ روزانہ اسے ساکڈ کر د ییا۔ اس کی م یڈیسن نک‬
‫اسے ناد ب ھیں۔ کون سا خوس کب د ییا ہے۔ شب ناد رک ھیا۔‬
‫آج ام اخمد نے کا لج سے خ ھنی کی ب ھی اور وجہ ضرار لعاری کا پڑھ یا تجار ب ھا۔ اس کے لیے وہ تجنی‬
‫ی یار کر رہی ب ھی۔ یٹ ھا اخمد اس کی ب ھرنور مدد کر رہا ب ھا۔‬
‫م‬
‫ضرار لعاری کب سے دروازے میں ک ھڑا ان دونوں کو دنکھ اور سن رہا ب ھا۔ کس قدر کمل م نظر ب ھا۔‬
‫انک ی یک غورت کا ی یک پت یا‪ ،‬اسے سدت سے اس م نظر میں داجل ہونے کی خواہش ہوئی ب ھی‬
‫دل کی آواز پر لت یک کہہ کر اس نے ا یے قدم اندر کی طرف پڑھانے بھے مگر جکر آنے کی وجہ سے‬
‫اس نے دروازے کا شہارا ل یا۔ اس کا جہرہ ئکل نف سے نلکل زرد ہونے لگا ب ھا۔‬
‫ام اخمد کے سوال پر اس نے اس کی طرف ب ھر سے قدم پڑھانے کی کوسش کی‪ ،‬اس سے نہلے‬
‫وہ لڑک ھڑا کر گرنا ام اخمد نے جلدی سے آگے پڑھ کر اسے شہارا دنا۔‬
‫‪168‬‬
‫اس جال میں ب ھی ضرار لعاری نے موقع کا قاندہ اب ھانا ضروری سمچ ھا اور ای یا سارا نوخھ اس نازک جان‬
‫پر ڈال دنا۔ اس کے ب ھاری وخود کو ستٹ ھا لیے میں وہ ہلکان ہو گنی ب ھی۔‬
‫نلیز! اس کے نوخھ سے الچ ھیے ہونے اسے رنکویشٹ کرنے پڑی۔‬
‫نلیز نو ج ِان جہاں۔ وایس آ جاؤ۔ ئم آنکھوں سے خود پر خ ھکی ام اخمد کو اینی آنکھوں میں سما رہا ب ھا۔‬
‫اسے ی یڈ پر ل یانے کے لیے وہ اس پر خ ھکی ہوئی ب ھی‪ ،‬اس سے اینی پزدنکی سے وہ پریسان ہو رہی‬
‫ب ھی۔ مگر ئظرانداز کیے ای یا کام کرئی رہی۔ ضرار کی نات پر دل نو دھڑکا مگر اس پر کان نہیں دھرے۔‬
‫اسے اب ھی ب ھی وقت درکار ب ھا۔‬
‫آدھے گ ھتیے ئعد وہ اسے تجنی نال رہی ب ھی اور وہ معمول کی طرح اسے نک رہا ب ھا۔ اخمد اس کے‬
‫م‬
‫فریب اس کی دوای یاں لیے پتٹ ھا ب ھا۔ انک کمل قٹملی کا ب ھرنور م نظر۔ جس کے نورا ہونے کے لیے ضرار‬
‫لعاری کا دل دعاگو ب ھا۔‬
‫انک ہفیے سے ع یدال یاری کی م نعین کی ہوئی سزاؤں نے اسے نگنی کا ناچ تجانا ہوا ب ھا۔ اس کی‬
‫کافی ہی نہیں اب ک ھانا ب ھی اس کی ذمہ داری ین گ یا ب ھا۔ اس کا چب جی جاہ یا شب کے سا میے اس‬
‫کی ایسلٹ کر د ییا۔ کسی معا ملے میں اگر وہ انگری نہیں کرئی نو اس کے نازوؤں کو زور سے جکڑ کر ان پر‬
‫اینی ائگل توں کے یسان خ ھوڑ د ییا۔ آج ب ھی او ئی ڈی کے ئعد اسے تمام رنوریس کی قانل ی یار کر کر کے‬
‫د ینی ب ھی۔‬
‫جدتچہ انک نات نوخ ھوں؟ ۔ وہ اور سمرن دونوں سابھ میں او ئی ڈی میں جا رہی ب ھیں۔ چب سمرن نے‬
‫اس سے سوال کی اجازت جاہی۔‬
‫ہمم! نوخ ھو۔ اس کی اجازت پر وہ کچھ دپر جاموش رہی ب ھر کچھ سوچ کر سوال نوخھ ہی ل یا۔‬
‫‪169‬‬
‫تمہارے اور ڈاکیر جان کے ییچ ک یا جل رہا ہے؟ سمرن کے سوال پر اس کے جلیے قدم ا یسے رکے بھے‬
‫خیسے زمین نے جکڑ لیے ہوں۔ ا یسے سوال کا نو اسے اندازہ ب ھی نہیں ب ھا۔ اس کے سوال میں خو سک کا‬
‫ع نصر ب ھا وہ سوچ کر اسے ای یا آپ زمین میں گڑنا محسوس ہوا۔‬
‫ک یا مظلب‪ ،‬ک یا کہ یا جاہ رہی ہو ئم؟ پڑی مشکل سے خود کو کم توز ک یا۔‬
‫ب‬
‫نار میں ہی نہیں شب کہہ رہے ہیں۔ ڈاکیر جان روزانہ تمہیں پین سے جار گ ھیتہ ل یٹ ھیجیے ہیں۔‬
‫کافی ئم سے جا ہیے‪ ،‬کل ک ھانا ب ھی ئم سے م یگوانا ب ھا‪ ،‬اور کوئی ب ھی انکسیرا ورک ہو تمہیں سے کروانے ہیں‬
‫اور کل انہوں نے تمہیں ڈای یا ب ھی ب ھا چیرل وارڈ میں شٹھی پیش یٹ کے سا میے۔ اور انک ہفیے سے وہ ایسا‬
‫نہ جانے کتنی نار کر جکے ہیں۔‬
‫اور انک دن انہوں نے تمہارا ہابھ نکڑ کر ک ھتیجا ب ھا‪ ،‬نہ یس میں ہی دنکھ سکی ب ھی۔ ئم اینی پردے میں‬
‫آئی ہو اس کے ئعد ڈاکیر جان تمہارا جہرہ ب ھی دنک ھیے ہیں اور ہابھ ب ھی نکڑنے ہیں۔ ا یے ک یین میں کم از‬
‫کم پیس پیس م یٹ نک تمہیں رک ھیے ہیں۔‬
‫اب سمچھ میں نہ نہیں آ نا کہ اسے مج یت کہیں نا ئفرت؟ عج یب ہی ئی ہ تو ہونا ہے ان کا ئم سے۔‬
‫کسی اور فی م یل ڈاکیر کی طرف وہ دنکھ کر ب ھی نات نہیں کرنے مگر تمہیں نہ ضرف دنک ھیے ہیں نلکہ تچ‬
‫ب ھی کرنے ہیں۔ کوئی ل نگل ریسن شپ ہے نا ب ھر؟‬
‫نہ ئم ک یا کہہ رہی ہو سمرن؟ ایسا کچھ نہیں ہے۔ اینی آواز کا ک ھوکھال ین اسے خود صاف محسوس ہو‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫اوکے! نو ب ھر کوئی پرش یل اسو ہے ک یا سر کا اور تمہارا۔ آئی مین سر جس طرح ئم سے ئی ہ تو‬
‫کرنے ہیں ایسا لگ یا خیسے۔ مچ ھے سمچھ میں نہیں آ رہا ہے کیسے کہوں؟‬
‫‪170‬‬
‫نو نو خیسے اقٹیرز میں لڑکی لڑکے کو دھوکہ د ینی ہے اور وہ ئعد میں اس سے رو ییج لت یا ہے۔ شٹم ویسا‬
‫م‬
‫ہی لگ رہا ہے۔ کل نہ نات وارڈ نوانے ب ھی کہہ رہا ب ھا۔ سوچ سوچ کر سمرن نے نات کمل کی۔‬
‫ک یا کہہ رہا ب ھا وارڈ نوانے؟‬
‫ق‬
‫خ ھوڑو نا نار جلو‪ ،‬ساند کوئی علط ہمی ہو۔ جدتچہ کی زرد پڑئی رنگت کو دنک ھیے ہونے اس نے نات خٹم‬
‫کرئی جاہی۔‬
‫نلیز ی یاؤ ک یا کہہ رہا ب ھا وہ؟ وہ ئصد ہوئی۔‬
‫وہ کہہ رہا کہ "ڈاکیر جدتچہ اینی ی یک پروین پتنی ہیں مگر سر کے سابھ جکر جالنے کی کوسش میں‬
‫ہیں۔ سر ای یا غصہ کرنے ہیں ساند وہی ان کے ییچ ھے پڑی ہیں اس لیے سر غصہ میں ر ہیے ہیں‪ ،‬پردے‬
‫میں ر ہیے وال یاں ا یسے کام کریں گی نو آزاد گ ھو میے وال توں سے ک یا ام ید رک ھی جانے"۔‬
‫اس سے آگے ستیے کی جدتچہ میں ہمت نہیں ب ھی۔ وہ پری طرح لڑک ھڑائی ب ھی۔‬
‫اب سمچھ میں آنا ب ھا اسے ع یدال یاری نے اس کے لیے آسان سزا تچوپز نہیں کی ب ھی۔ اس کے‬
‫کردار پر سوالتہ یسان لگ رہا ب ھا۔ اور اس کے پردے پر ب ھی۔‬
‫ج ِان جہاں! نلیز اخمد سے انو کہلوا دو۔ ائکل کہ یا ہے نو دل دک ھیا ہے۔ نلیز نار۔ اس کے جان جہاں‬
‫کہیے پر اس نے گ ھور کر دنک ھا جس پر اس کے گ ھورنے کا کوئی اپر نہیں ہوا۔‬
‫کیسے کہلوا دوں؟ خ یکہ نہ نات سک کی ہے کہ وہ آپ کا جاپز خون ہے نا میرے گ یاہ کا پتیچہ۔ پڑی‬
‫نےرخمی سے ا شیے ا یے ہی کردار پر خملہ ک یا ب ھا۔ ضرار لعاری نلیال کر رہ گ یا۔‬
‫شٹ اپ! چیردار خو آج کے ئعد خود کے نارے میں ایسا کہا نو۔ میرا پت یا ہے وہ۔ دونارہ ایسا کہا نہ‬
‫ب‬
‫ج ِان جہاں نو ئقین کرو تمہیں ب ھیڑ لگانے میں مچ ھے افسوس نہیں ہوگا۔ مٹ ھیاں ھتیچ کر خود پر قانو نانا۔‬
‫‪171‬‬
‫اس کے غصہ پر ام اخمد کو ا یے اندر سکون اپرنا محسوس ہوا۔‬
‫اخ ھا کب ی یا جال "وہ آپ کا پت یا ہے"؟ اور خھ سال نہلے نو ساند میں کسی کی۔۔۔۔۔۔ آگے کے‬
‫القاظ کا گال ضرار لعاری کی سدت نے گ ھویٹ دنا ب ھا۔‬
‫معاف کر دو نار! نلیز معاف کر دو۔ میں نے عیرت ب ھا‪ ،‬میں پرا ب ھا‪ ،‬نہت علط ک یا تمہارے سابھ‪،‬‬
‫معاف کر دو نلیز۔ وایس نلٹ آؤ۔ نہیں رہ سک یا ئم دونوں کے ی یا اب۔‬
‫ضرار کے خڑے ہابھ دنکھ کر اس کا دل سکڑ کر ب ھیال ب ھا۔ ایسا نو اس نے کٹھی ب ھی نہیں جاہا ب ھا‬
‫کہ وہ اس کے سا میے ہابھ خوڑے۔ اسے ہللا کی ناراصگی کا خوف ہوا ب ھا۔‬
‫آپ ا یے گ ھر کب جاپیں گے؟ اس کے خڑے ہاب ھوں کو ک ھوال۔‬
‫چب نک ئم راضی نہیں ہو جاپیں نہیں جاؤں گا کہیں ب ھی۔ تمہیں سابھ لےکر ہی جاؤں گا۔‬
‫صدی لہچہ میں کہہ کر وہ ی یڈ پر پتٹھ گ یا۔‬
‫ای یا خ یال کیجیے انک گ ھر آپ کی ساپت یائی میں ہے کچھ ان کا خ یال کریں۔ میری آپ سے کوئی‬
‫ناراصگی نہیں۔ اور نہ ہی آپ سے کوئی ئفرت نہ عداوت۔ اس کی جالت کے پی ِش ئظر اسے پرسکون کرنا‬
‫ضروری لگا۔‬
‫نو ب ھر مان جاؤ نا نلیز‪ ،‬ئم ب ھی آجاؤ‪ ،‬سای یاں نو تمہارا ب ھی میں ہی ہوں۔‬
‫مج یت کر لو مچھ سے۔ تمہیں خھ سال نہلے نہیں ہوئی ب ھی ک تونکہ اس وقت میں تمہارے قانل‬
‫نہیں ب ھا مگر ک یا آج ب ھی تمہارے قانل نہیں ہوں؟ انداز ہارا ہوا ب ھا۔‬
‫اس کے سوال کا خواب اس کے ناس نہیں ب ھا‪ ،‬مگر دل میں ہوئی خٹ ھن اس کی سمچھ سے ناال پر‬
‫ب ھی۔ اسے ا یے رب کی مدد درکار ب ھی۔‬
‫‪172‬‬
‫شب نک ھر گ یا ہے جان جہاں نلیز سم یٹ لو آ کر۔ ع تودگی میں جانے ہونے اس کا نکڑ کر الیجا کی۔‬
‫ام اخمد نے اس کی پیسائی پر نک ھرے نالوں کو ییچ ھے ک یا۔ آنکھوں سے خ ید آیسوں ئکل کر اس کے‬
‫گالوں پر نہہ گیے۔‬
‫خھ سالوں میں کس چیز نے ضرار لعاری کو ای یا ندل دنا ب ھا؟ ک یا ہوا ب ھا اس کے آنے کے ئعد‪،‬‬
‫اسے جا یے کی طلب ہو رہی ب ھی۔ اور اسے اب جای یا ضروری لگا ب ھا۔‬
‫کنی نار ع یدال یاری کا قون اس کے قون پر آ چکا ب ھا جسے اس نے رستو کرنے کی ضرورت نہیں‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫ک‬ ‫خ‬
‫ھی۔ اس کا دل نہت زنادہ ب ھرا ہوا ب ھا۔ اسے ا یے ڈنوئی نائم کے ٹم ہونے کا ای نظار ب ھا۔ تنی نار وہ‬
‫خ یکے خ یکے رو جکی ب ھی جس کی وجہ سے آج اس نے ا یے جہرے سے ئقاب نہیں ہ یانا ب ھا۔ ۔ ییچ میں‬
‫ڈنوئی خ ھوڑ کر جانے سے وہ کسی کو اور کچھ نو لیے کا موقع نہیں د ییا جاہنی ب ھی۔‬
‫اب ھی ب ھی وہ کسی پیش یٹ کو خ یک کر رہی ب ھی چب ب ھر سے اس کا قون واتیریٹ کرنے لگا۔ اس‬
‫نار واتیریسن لگا نار میسحز کا ب ھا۔ خو سارے ڈاکیر جان کے نام کے بھے۔‬
‫اس نے ی یٹ آف کر کے سارے میسیحز خ یک کیے۔‬
‫کیین میں آؤ اگر اینی چیریت جاہنی ہو نو۔ مچ ھے اگ تور کرنے کی علطی کیسے کر رہی ہو؟ اگر اگلے ناتچ‬
‫م یٹ میں میرے ک یین میں جاضری نہیں دی نو اینی چیر م یا لت یا۔ دھمکی آمیز میسحز نے اسے خوفزدہ کر‬
‫دنا ب ھا۔‬
‫اس نے آج نہ نو ع یدال یاری کا کوئی کام ک یا اور نہ اس کی دی گنی ڈنوئی قالو کی۔ اور نہی وجہ ب ھی خو‬
‫ع یدال یاری کا غصہ سانویں آسمان پر نہیجا ہوا ب ھا۔‬

‫‪173‬‬
‫ا یے قون کو ہابھ میں لیے وہ اس کے میسج د نک ھے جانے کا و یٹ کر رہا ب ھا‪ ،‬چب کافی دپر نک نہیں‬
‫د نک ھے نو وایس میسج ک یا مگر اس کا ڈ ییا آف دنک ھیے پر اس نے پڑی مشکل سے خود کو وہاں جانے سے‬
‫روکا۔‬
‫وارڈ نوانے کے ذر ئعے فی م یل ڈنارتم یٹ میں ا یے آنے کی اطالع نہیجائی۔‬
‫ن‬
‫روزانہ کی طرح تمام وارڈ کی پیش یٹ کی رنورٹ انک نار ب ھر د ک ھیں‪ ،‬ان سے رسمی جال جال نوخ ھا‪،‬‬
‫ئگاہیں اسے نالش کر رہی ب ھیں۔ مگر دور دور نک ب ھی وہ اسے ئظر نہیں آئی۔‬
‫نورے راؤنڈ کے ئعد اس کے قدم کونے میں یے روم کی طرف پڑھ رہے بھے خو زنادہ پر لوگوں کی‬
‫ئظروں سے محفوظ رہ یا ب ھا۔‬
‫انک خ ھیکے سے دروازہ ک ھوال اور اندر داجل ہو کر جالی کمرے میں انک طاپرانہ ئگاہ دوڑائی خو انک ئفطہ‬
‫پر آ کر ساکت ہو گنی۔‬
‫خو ئظر آنا ب ھا وہ اس کے لیے کسی انکساف سے کم نہیں ب ھا‪ ،‬اس کی نوقع کے پر عکس وہ مصلہ پر‬
‫پ‬
‫دونوں ہاب ھوں میں جہرہ خ ھیانے تٹھی ہوئی ب ھی۔ پری طرح ہجکولے ک ھا نا وخود اور نار نار گوتجنی سسک یاں‬
‫اس کے نے تجاسا رونے کا ی یا دے رہی ب ھیں۔‬
‫کنی نل ساکت ئگاہیں اس وخود پر خمی رہی‪ ،‬ب ھر نے ساچتہ قدم اس طرف پڑ ھیے جلے گیے۔‬
‫گ ھت توں کے نل خ ھک کر وہ اس کے فریب پتٹ ھا اور اس کے جہرے سے ہابھ ہ یانے۔ جدتچہ نے‬
‫ن‬
‫کریٹ ک ھا کر اس کی طرف دنک ھا۔ آیسوؤں سے ب ھری آ ک ھیں خوف سے ب ھیلیں۔‬
‫ن‬
‫ع یدال یاری کو اس کی خوف سے ب ھیلنی آ ک ھیں اور رونے کی وجہ سے سوجا ہوا سرخ جہرہ دنکھ کر ای یا دل‬
‫نے قانو ہونا محسوس ہوا۔‬
‫‪174‬‬
‫جدتچہ زور سے اس کے ہابھ خ ھیک کر اس سے دور ہوئی۔‬
‫ع یدال یاری خو اس کے صحر میں خود کو جکڑا ہوا محسوس کر رہا ب ھا انکدم سے ہوش میں آنا ب ھا۔ اور اگلے نل‬
‫وہ اسے دونوں نازوؤں سے نکڑ کر ک ھڑا کرنے ہونے دنوار سے لگا چکا ب ھا۔‬
‫اس کو دنکھ کر خو غصہ کم ہو گ یا ب ھا ب ھر سے غود کر آنا۔‬
‫ک یا جال جل رہی ہو ئم؟ ی یاؤ کون سا نالن ہے تمہارا؟ میں نے کہا ب ھا اب کوئی گٹم نہیں ک ھیلیا‪،‬‬
‫تمہاری ڈور میرے ہابھ میں ہے‪ ،‬ب ھر ک توں کی نہ جاالکی؟‬
‫کک۔کون شی جاالکی؟ کچھ نہیں ک یا میں نے۔‬
‫خ ھوٹ مت نولو‪ ،‬جان چکا ہوں میں ک یا کرنے کا ارادہ کر رہی ہو ئم۔ ب ھر سے پرناد کرنے آئی ہو۔‬
‫اس کی نات پر جدتچہ نے ئقی میں سر ہالنا ب ھا۔‬
‫جان لے لیں آپ میری‪ ،‬نہ میں رہوں گی نہ کوئی نالن‪ ،‬ب ھر کوئی چظرہ نہیں ہوگا آپ کو۔ اس کی‬
‫نکڑ سے خود کو آزاد کرانے کی کوسش جاری ب ھی۔‬
‫نکواس ی ید کرو۔ اگر کوئی نالی یگ نہیں ہے نو ڈاکیر عادل کس ی یا پر ئم سے سادی کا خواہسم ید ہے؟‬
‫کس ی یا پر وہ تمہاری ئعرئفوں کے نل ناندھ رہا ہے‪ ،‬اینی خ ھنی ہوئی آئی ہو کس طرح دنک ھا اس نے تمہیں؟‬
‫نولو کس ی یا پر کر رہا ہے وہ نہ شب؟ اس کی پر زور مذاخمت پر اسے خ ھ نکا دے کر ییچ ھے ک یا ب ھا۔ اور‬
‫جدتچہ اس یے انکساف پر سسدر رہ گنی ب ھی۔ نو ک یا رسوائی نے اس کا ییچ ھا نہیں خ ھوڑا ب ھا‪ ،‬ک یا وہ ب ھر‬
‫سے ی نہا کر دی گنی ب ھی؟۔ سایس ستیے میں ا نکیے لگی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫نولو! خود کو یٹ ھرائی ئظروں سے د ک ھنی ہوئی جدتچہ کو فریب کر کے جال کر نوخ ھا اور و یسے ہی زور سے‬
‫دھکا دنا۔‬
‫‪175‬‬
‫کب سے جل رہا ہے اس کا اور تمہارا اقٹیر؟ ی یاؤ ک یا کرنا جاہنی ہو ئم؟ قظرت نہیں ندلی نہ تمہاری‪،‬‬
‫نہلے اے ڈی کے سابھ اور اب اشی کے ہم نام کے سابھ‪ ،‬نولو ک یا ئم آزاد ہو‪ ،‬آزاد ہو ئم؟ اسالم کو‬
‫ندنام کرنے کے لیے ئم نے نہ مومتہ پتیے کا ڈھونگ ک یا۔ سرم نہیں آئی تمہیں؟ اس کی نلید ہوئی آواز‬
‫سے جدتچہ کے خواس گم ہو رہے بھے خ نہیں وہ پڑی مشکل سے قانو کر رہی ب ھی۔ اس کی پرداشت کی نہ‬
‫آخری جد ب ھی۔‬
‫نو خو آپ جا ہیے بھے وہ ہو گ یا‪ ،‬آپ کی دی گنی سزا کا مفصد نورا ہو گ یا۔ خود کالمی کے انداز میں‬
‫نولنی وہ نلکل ب ھی ہوش میں نہیں لگ رہی ب ھی۔ ایسا لگ رہا ب ھا کسی ب ھی نل نے ہوش کر گر پڑے‬
‫گی۔‬
‫معاف کر دیں مچ ھے‪ ،‬معاف کر دیں نلیز! جار سال نہلے نہت علط کہا ب ھا اس کی سزا اس وقت ب ھی‬
‫ب ھگنی ب ھی اور آج ب ھی آپ نے ای یا ندلہ لے ل یا خو نورا ہو گ یا۔ خود کو تمشکل ستٹ ھالے وہ اس کے سا میے‬
‫ک ھڑی ب ھی۔‬
‫اب جانے دیں نہاں سے‪ ،‬اب نو آپ کا ای نقام ب ھی نورا ہو گ یا۔ خو جا ہیے بھے آپ وہ ہو گ یا۔ اب‬
‫جانے دیں مچ ھے۔ میں کٹھی ب ھی آپ کے سا میے نہیں آ ؤں گی۔ کٹھی ب ھی نہیں آؤں گی۔ یس جانے‬
‫دیں مچ ھے۔ اس سے نہلے ہی ع یدال یاری ہابھ پڑھا کر اسے فریب کرنا وہ تیزی سے اس سے کنی قدم دور‬
‫ہوئی اور اس کے سا میے ہابھ خوڑ دنے۔‬
‫نلیز! معاف کر دیں۔‬
‫ع یدال یاری اس کی جالت پر ساکڈ ہوا ب ھا۔ اس کی نے یسی اس کی سمچھ سے ناال پر ب ھی۔‬
‫کون سا ای نقام ل یا میں نے ئم سے؟ ا یے سا میے ہابھ خوڑے ک ھڑی جدتچہ کو دنکھ کر اسنقسار ک یا۔‬
‫‪176‬‬
‫وہی خو جار سال نہلے میں نے آپ کے سابھ ک یا ب ھا وہی آپ نے کر دنا۔ جساب پراپر ہو گ یا۔ اب‬
‫جانے دیں‪ ،‬آپ نے پرداشت کر ل یا ب ھا مگر میں نہیں کر ناؤں گی‪ ،‬مر جاؤں گی میں‪ ،‬مچھ میں نہیں اینی‬
‫سکت نہیں ہے کہ اس ندنامی کے سابھ ب ھر سے زندہ رہ لوں۔‬
‫کہیں نہیں جا سکنی ئم۔ نہلے ی یاؤ کون شی ندنامی؟ ک یا ہوا ہے؟ لڑک ھڑائی جدتچہ کو نازو سے نکڑ‬
‫گرنے سے تجانا۔‬
‫ع یدال یاری کی پرم گرقت دنکھ کر وہ اس کے فریب ہوئی۔‬
‫اگر نہیں جانے دے سکیے نو مار دتجیے مچ ھے۔ جان لے لیجیے۔ میں معاف کرئی ہوں آپ کو ای یا خون۔‬
‫یس مچ ھے اس ئکل نف سے خ ھ نکارا دے دتجیے سر۔ نلیز۔ تمشکل ہجک توں میں کہہ کر اس کے دونوں ہاب ھوں‬
‫کو ا یے گلے پر رکھ کر دناؤ ڈاال۔ ع یدال یاری اس کی خرکت پر دنگ ہوا ب ھا۔‬
‫ک یا ناگل ین ہے نہ؟ ک یا ہوا ہے ی یاؤگی مچ ھے۔ ع یدال یاری نے اس کے گلے سے ا یے ہابھ ہ یانے۔‬
‫غصہ اسکی جالت دنکھ اڑتچھو ہو چکا ب ھا۔‬
‫اس کے سوال پر جدتچہ نے پڑپ کر اسے دنک ھا۔‬
‫آپ کو نہیں ی یا ک یا ہوا ہے؟ نہیں ی یا آپ کو؟ آپ ہی کا نو ک یا دھرا ہے‪ ،‬خو آپ جا ہیے بھے وہ ہو‬
‫نو گ یا نا۔ ہو گ یا آپ کا ای نقام نورا‪ ،‬اب ک توں ا یے مغصوم ین رہے ہیں۔ دک ھا جکے آپ اینی مردانگی۔‬
‫نایت کر دنا آپ نے مرد کافر ہو نا مسلم ہونا کم طرف ہی ہے۔ نایت کر دنا آپ نے۔‬
‫ً‬
‫شٹ اپ! میں خو نوخھ رہا ہوں اس کا خواب دو۔ ک یا ہوا ہے؟ اس نے اسے فری یا خ ھیچوڑ ڈاال۔‬
‫ندنام ہو گنی ہوں میں‪ ،‬کیرنکیر لیس ہونے کا ب ھر سے سری نف یکٹ مل گ یا ہے۔ موم توں کی شکل میں‬
‫کافرہ ہی ہوں میں خو انک نہایت ہی سرئف مومن مرد کو ش یڈنوس کر رہی ہوں۔ پردے میں رہ آپ کو زنا‬
‫‪177‬‬
‫کی دغوت دے رہی ہوں‪ ،‬آپ سے اقٹیر کرنے کی کوسش کر رہی ہوں۔ صجیح کہا ب ھا آپ نے میرا‬
‫اسالم ق تول کرنا‪ ،‬پردہ کرنا‪ ،‬تماز شب ڈھونگ ب ھا‪ ،‬شب ڈھونگ۔ میں قانل ہی نہیں ہوں اسالم کے۔ میں‬
‫قانل ہی نہیں ہوں کہ ہللا کے فریب ہو جاؤں۔ نہیں ہوں میں کسی قانل۔ اس کے ہابھ کو ا یے نازو‬
‫پ‬
‫سے ہ یا کر اسے دھکا دنا ب ھر اشی کا ہابھ نکڑے ب ھوٹ ب ھوٹ کر روئی وہ زمین پر تٹ ھنی جلی گنی بھی۔‬
‫ع یدال یاری اس سدند ری یکسن سے گ ھیرا گ یا‪ ،‬سدت سے کچھ علط ہونے اجساس ہوا۔‬
‫جدتچہ! رونا ی ید کرو۔ وہ خود ب ھی اس کے سابھ فرش پر پتٹ ھا اور اس کے شجدے میں جانے وخود کو‬
‫نازوؤں سے نکڑ کر ستٹ ھاال۔‬
‫کفر کی جالت میں ک یا گ یا گ یاہ اسالم ق تول کرنے کے ئعد ب ھی نہیں دھلیا نا۔ مچ ھے لگا ب ھا‬
‫میں۔۔مم۔۔میں۔‬
‫نلیز مچ ھے اس رسوائی سے تجا لیں‪ ،‬مچ ھے اس ئکل نف سے تجات دلوادیں‪ ،‬میں آپ کے لیے واچب الف یل‬
‫ہوں نا نو آپ مار دیں مچ ھے۔ آپ نے کہا ب ھا میں آپ کے سا میے آئی نو آپ مار دیں گے مچ ھے اور آپ‬
‫سوخیں گے ب ھی نہیں‪ ،‬نو میں آپ سے رنکویشٹ کر رہی ہوں نلیز مار دیں مچ ھے۔ نلیز مار دیں سر‪ ،‬نلیز ڈاکیر‬
‫جان‪ ،‬مم‬
‫میں نے جار سال نہلے ب ھی سزا نائی ب ھی اور آج ب ھی سزا کی ہی چقدار ب ھہری۔ میں ناقانل معافی‬
‫ہوں‪ ،‬مار دیں مچ ھے‪ ،‬مار دیں نلیز۔ میں سوسانڈ نہیں کر سکنی‪،‬‬
‫میں نے اس وقت ب ھی اسالم ق تول کرنے کا ڈھونگ نہیں ک یا ب ھا۔ میں نے شچ میں اسالم ق تول ک یا‬
‫ب ھا‪ ،‬ی یت دوسری ب ھی مگر ب ھی نو مسلمان ہونے کی۔ نو مسلمان خودکسی کیسے کر سکیے ہیں۔ آپ مار دیں‬
‫مچ ھے‪ ،‬روئی نلکنی وہ اس کے سا میے سرانا الیجا ینی ہوئی ب ھی۔‬
‫‪178‬‬
‫اور ع یدال یاری خو ا یے ا نلیے اسنعال کو قانو کر کے اس سے جساب لتیے آنا ب ھا اس کی اس جالت‬
‫سے نلکل یت ین گ یا ب ھا۔‬
‫شب کو لگ رہا ہے کہ میں نے آپ کو دھوکہ دنا‪ ،‬آپ مچ ھے‪ ،‬دنک ھیے ہیں‪ ،‬مچ ھے تچ کرنے ہیں‪ ،‬نو‬
‫ہمارا کوئی ال۔۔ل نگل۔۔‬
‫نہیں ہوں میں ایسی‪ ،‬ک یا جار سالوں کی نونہ‪ ،‬رونا پڑ ییا‪ ،‬معاق یاں مانگ یا‪ ،‬کسی کام کا نہیں ب ھا‪ ،‬ک یا میں‬
‫آج ب ھی وہی ہوں خو نہلے ب ھی۔‬
‫میں ہللا کی فسم ک ھا کر کہنی ہوں میں نے اس کے ئعد کسی عیر مرد کو دنک ھیا نو دور انک رائی کے‬
‫دانے کے پراپر ب ھی کسی کو سوجا ب ھی نہیں‪،‬‬
‫ک یا اسالم میں داجل ہونے کے ئعد ب ھی میرے گ یاہ معاف نہیں ہونے۔‬
‫ام اخمد نو کہنی ہیں کہ ہللا نے مچ ھے معاف کر دنا مچ ھے ق تول کر ل یا اشی لیے آپ کو ب ھیجا‪ ،‬انہوں نے کہا‬
‫کہ "وہ مومن ہی ک یا خو لعن و طعن ب ھی پرداشت نہ کر سکے"۔‬
‫میں نے ک یا نہ پرداشت‪ ،‬ک یا نہ‪ ،‬آپ نے ایسلٹ کی‪ ،‬چب جاہا دو کوڑی کا کر دنا‪ ،‬شب کے سا میے‬
‫ذل یل ک یا‪ ،‬مچ ھے لگ یا ب ھا اس سے آپ کو میری طرف سے ملی ئکل نف کا ازالہ ہو جانے گا‪ ،‬مچ ھے لگا میں ہللا‬
‫کی مومتہ ی یدی ین جاؤں گی۔ مگر میں نہیں ین نائی۔‬
‫مچ ھے ئکل نف ہوئی ب ھی‪ ،‬نہت ہوئی ب ھی‪ ،‬مچھ سے نہ الزام نہیں اب پرداشت ہو رہے ہیں‪ ،‬آپ طاق تور‬
‫ہیں لڑ سکیے ہیں‪ ،‬مچھ میں ذرا ب ھی سکت نہیں ہے‪ ،‬میں نہیں لڑ سکنی‪ ،‬میں مر جاؤں گی سر‪ ،‬میں شچ‬
‫میں مر جاؤں گی اب ان الزاموں سے۔ میں مر جاؤں گی۔ مچ ھے اس ئکل نف سے تجا لیں ڈاکیر جان۔ نا‬

‫‪179‬‬
‫ب ھر مچ ھے جانے دیں۔ میں کٹھی ب ھی نہیں نلٹ کر آؤں گی۔ اگر ئقین نہیں ہے نو اب ھی خود ہی جان‬
‫لے لیں آپ۔‬
‫مم۔مچ ھے۔ اس کا ہابھ نکڑے اشی کے گ ھتیے پر سر ر کھے وہ ہوش و خواس سے ی نگانہ ہو رہی ب ھی۔‬
‫جدتچہ نات ستو میری‪ ،‬کچھ نہیں ہوا ہے‪ ،‬تمہارے متہ میں زنان نہیں ب ھی اس وقت‪ ،‬لوگ نکواس کر‬
‫رہے بھے نو ش یا ک توں خواب ک توں نہیں دنا‪ ،‬اسے ستٹ ھال یا مشکل ہو رہا ب ھا۔ اسے خود پر نے تجاسا غصہ‬
‫آنا۔‬
‫جدتچہ‪ ،‬جدتچہ! اس کی طرف کوئی ریس یایس نہ ناکر اس کا سر اوپر اب ھانا خو اس کے اب ھانے ہی انک‬
‫طرف لڑھک گ یا۔‬
‫جدتچہ!!!!!‬
‫اسے کوئی ب ھی خواب د ییے سے نہلے ہی اس کے خواس کام کرنا ی ید کر جکے بھے۔‬
‫ک یا نہاں کے ڈاکیرز ا یسے کام کرنے ہیں؟ شکل موم یانہ کارنوت کافرانہ۔ انک جان خوان اتجان لڑکی‬
‫انک ڈاکیر ہے خو ا یے پردے میں انک اختنی مرد کی ناہوں میں ہے۔ ک یا اس ہاست یل میں ا یسے لوگ‬
‫ب ھی ہیں۔‬
‫زنان جانہ اور مردان جانہ الگ ی توانے کا ضرف نانک ب ھا‪ ،‬ہمیں نو لگا ب ھا نہاں عزت کی جائی ہے‬
‫غورنوں کی‪ ،‬ہاست یل کا مالک پڑا ی یک اور د ییدار ہے۔ مگر نہ نو۔۔۔۔‬
‫دنک ھیے آینی‪ ،‬آپ علط نات کر رہی ہیں۔ ڈاکیر سمرن اور رقتہ ان دو پین غورنوں کو کچھ ب ھی نو لیے سے‬
‫ناز رک ھیے کی کوسش کر رہی ب ھیں خ نہوں نے ع یدال یاری کو جدتچہ کو پرش یل قٹملی روم میں لے جانے دنک ھا‬

‫‪180‬‬
‫ب ھا۔ ساکڈ نو وہ ب ھی ب ھیں‪ ،‬مگر مصلحت کے تحت جاموش رہی ب ھیں۔ انہیں چف نفت کا کچھ ی یا نہیں ب ھا‪،‬‬
‫انہیں لگ رہا ب ھا چف نفت کچھ اور ہے‪ ،‬جاہ کر ب ھی وہ جدتچہ پر سک نہیں کر نا رہی ب ھیں۔‬
‫ک یا علط نات ہے ئی ئی‪ ،‬دنک ھا نہیں کیسے اس ہاست یل کا مالک اس پردہ ئی ئی کو اینی گود میں اب ھا‬
‫کر لے گ یا۔‬
‫شہی کہہ رہی ہو نہن‪ ،‬کب سے اس ی نہا روم میں دونوں ی ید بھے‪ ،‬میں نے خود اس ڈاکیر لڑکی کو اس‬
‫روم میں جانے دنک ھا ب ھا‪ ،‬ب ھر وہ ڈاکیر گ یا‪ ،‬ہللا جانے ایسا ک یا ہوا خو وہ لڑکی نے ہوش ہو گنی۔ دوسری‬
‫غورت نے ب ھی زنان ک ھولی۔‬
‫لڑکوں کا نو آج کل نہی کردار ہے‪ ،‬مگر اس لڑکی نے نو پردہ دار لڑک توں کو ب ھی مسکوک کر دنا۔ اب‬
‫پردہ کرنے وال توں پر کون ئقین کرے گا۔‬
‫نونہ نونہ نہاں ہاست یل میں نہ کام ہونے ہیں۔ ق یامت کے آ نار ہیں نہن‪ ،‬خو ا یسے د ییدار ئظر آنے‬
‫والے لوگ ب ھی ا یسے ئکل رہے ہیں۔‬
‫ان دو پین غورنوں کے واو نلے سے پیش یٹ کے سابھ آئی دوسری غورپیں ب ھی ان کی ہاں میں ہاں‬
‫مالنے لگی ب ھیں۔ ہاست یل کا مردانہ اش یاف ب ھی اس طرف آ کر معاملہ کی ش یگتنی کو جاتجیے کی کوسش‬
‫کر رہا ب ھا۔‬
‫دنک ھا میں نے کہا ب ھا نہ نہ ڈاکیر جدتچہ سر کو ا یے قانو میں کرنا جاہنی ہیں‪ ،‬نہت اوتجی اڑان ب ھر رہی‬
‫ہیں اور کام یاب ب ھی ہو رہی ہیں۔ دنک ھا نہیں کل نک نےعزئی کرنے والے سر آج کیسے انہیں ناہوں‬
‫میں ب ھرے لے کر گیے شب کے سا میے۔ وارڈ نوانے کے القاظ کچھ غورنوں کے کانوں میں پڑ گیے‬
‫جس سے جدتچہ کے کردار کو لے کر ب ھر سے علط ناپیں ہونے لگیں۔‬
‫‪181‬‬
‫نہت خوب! ک یا اندازے ہیں آپ لوگوں کے ماساءہللا! ای نہائی سرد آواز پر شٹھی انک سابھ مڑے‬
‫بھے۔‬
‫ع یدال یاری نے ان کی نےجسی پر دو پین نار نال یاں تجا کر انہیں خیسے انکرتج ک یا‪ ،‬جہرہ ای نہائی یٹ ھرنال ہو‬
‫رہا ب ھا خیسے تمشکل ا یے اسنعال پر قانو نا رہا ہو۔‬
‫نو ک یا کہہ رہے ہیں آپ لوگ‪ ،‬ذرا ب ھر سے کہیں میں ب ھی ست یا جاہ یا ہوں۔ سرد لہچہ وہاں موخود تمام‬
‫لوگوں کو خزپز کر گ یا۔ ع یدال یاری نے ان شٹھی پر انک شحت ئگاہ ڈالی اور وارڈ نوانے کی طرف آنا۔‬
‫ئم کہو وشٹم ک یا کہہ رہے بھے ئم ڈاکیر جدتچہ کے نارے میں؟ ستیے پر دونوں ہابھ ناندھے وہ ی یدہی‬
‫کے سابھ اس کی طرف م توجہ ہوا۔‬
‫مم میں کک کچھ نہیں کہہ رہا ب ھا سر۔ وارڈ نوانے نے اس کی تیز ئگاہوں سے گ ھیرا کر خ ھوٹ نوال۔‬
‫شچ نولو! اس کی دہاڑ پر وہ ہل کر رہ گ یا۔‬
‫وہ سر‪ ،‬آپ انہیں ڈا پتیے ہیں وہ آپ کے آس ناس ہوئی ہیں نو مچ ھے لگا۔۔۔۔‬
‫ک یا لگا تمہیں؟ اس کے جاموش ہونے پر ع یدال یاری نے ب ھر نوخ ھا۔‬
‫نہی کہ وہ آپ سے جکر جالنا جاہنی ہیں‪ ،‬ک تونکہ آپ امیر ہیں۔ اس ہاست یل کے مالک ہیں۔ نو مچ ھے لگا‬
‫ً‬
‫وہ انکدم سے اوتجی اڑان ب ھرنا جاہنی ہیں۔ ع یدال یاری کا انداز دنکھ کر اسے مج تورا شچ نول یا پڑا۔‬
‫اخ ھا نو تمہیں لگا وہ ہاست یل کے مالک پر ای یا جادو جال کر مالکن پت یا جاہنی ہے؟ ایسا ہی لگا ک یا؟ ئظروں‬
‫کی طرح لہچہ ب ھی کاٹ دار ب ھا۔‬
‫جی سر! مچ ھے ایسا ہی لگا۔ سر خ ھکا کر اعیراف ک یا۔‬
‫اور ک توں لگا تمہیں ایسا؟ اپرو اچکا کر اسے دنک ھا۔‬
‫‪182‬‬
‫سر ماں ناپ نو ان کے ہیں نہیں اینی نہن کے گ ھر رہنی ہیں اور جن کے آگے ییچ ھے کوئی نہیں ہونا‬
‫نو وہ لڑک یاں ا یسے ہی ہٹ ھک یڈے آزمائی ہیں۔ انہیں ا یے دین اتمان کی کوئی قکر نہیں ہوئی‪ ،‬وہ کسی ب ھی‬
‫جد۔۔‬
‫یس!!!!!!‬
‫اس کے نافی القاظ ع یدال یاری کے کرارے ب ھیڑ کی وجہ سے گم ہو گیے بھے۔ اس کے اسنعال پر‬
‫شب ساکڈ ہو کر اسء دنک ھیے لگے بھے۔ اش یاف کو اینی جاب کی ب ھی پرواہ ہو رہی ب ھی۔‬
‫تمہاری ئظر میں وہ مچ ھے ش یڈنوس کر رہی ب ھی؟ آپ شب کو لگ رہا ہے وہ ڈاکیر جدتچہ مچ ھے ش یڈنوس‬
‫کر رہی ب ھی‪ ،‬اور ک یا کہہ رہے بھے ئم وہ ہاست یل کے مالک سے اقٹیر کر کے اس کی مالکن پت یا جاہنی‬
‫ہے‪ ،‬نو میں آپ شب کو ی یا دوں!!! دم سادھے وہ لوگ اس کی پرہمی دنکھ اور سن رہے بھے۔‬
‫کچھ نل کے و ققے سے یت کی طرح ک ھڑے ان لوگوں کو دنکھ کر وہ ب ھر گونا ہوا‪،‬‬
‫اسے خق ہے کہ وہ مچ ھے ش یڈنوس کرے‪ ،‬اسے خق ہے وہ خو جاہے میرے سابھ کرے‪ ،‬اسے خق‬
‫ہے وہ خت یا جاہے میرا قاندہ اب ھانے‪ ،‬اسے خق ہے وہ ختنی جاہے اڑان ب ھرے‪ ،‬ک تونکہ!!!! وہ کچھ نل‬
‫ب ھر رکا۔ ک تونکہ!‬
‫وہ اس ہاست یل کے مالک کی اس امیر کٹیر آدمی کی اک یلی مالکن ہے۔ اسے مچھ سے اقٹیر کر کے‬
‫اوتجی اڑان ب ھرنے کی ضرورت ہے ہی نہیں ک تونکہ نہ شب کچھ اشی کا ہے۔‬
‫جا یے ہیں آپ لوگ کون ہے وہ؟ نہیں جا یے نو ش ییں۔‬
‫وہ ضرف ڈاکیر جدتچہ نہیں ہے نلکہ!!!‬

‫‪183‬‬
‫وہ ڈاکیر جدتچہ جان ع یدال یاری ہے۔ وہ اس ہاست یل کے مالک‪ ،‬آپ کہ ئظر میں امیر کٹیر ڈاکیر جان‬
‫ع یدال یاری کی ی توی ہے۔‬
‫ی توی ہے وہ میری‪ ،‬آنا سمچھ میں "شی از مانے وائف"۔ اور اب سے نہیں تچ ھلے ساڑھے جار سالوں‬
‫سے۔ نورے غملے پر خیسے کوئی ئم ب ھیا ب ھا۔ ختنی تیز اس کی آواز ب ھی ویسا ہی انکساف ب ھا۔‬
‫لوگوں کی سوخوں کے پرعکس اس انکساف پر وہ لوگ ساکڈ ہی نہیں ہونے‪ ،‬نلکہ سرم یدگی کی اب ھاہ‬
‫گہرای توں میں خود کو اپرنا محسوس کر رہے بھے۔‬
‫م‬
‫اور نہ خو انک ہفتہ سے آپ لوگ ڈرامہ دنکھ رہے بھے محض نانک ب ھا انک۔ کسی کام کو کمل‬
‫اتجام د ییے کے لیے‪ ،‬کسی انویسنی گیسن کے لیے۔ ضرف ڈرامہ جسے آپ لوگوں نے دنکھ کر مسز جان‬
‫کے نارے میں مقلوطے گ ھڑ لیے۔‬
‫انک نل کے لیے نہیں سوجا آپ لوگوں نے کہ خو ڈاکیر ع یدال یاری ا یے ہاست یل میں انڈمٹ ا یے زپ ِر‬
‫عالج غورنوں کو نہیں دنک ھیا وہ اینی ناخ یا اور ناپردہ لڑکی کو نہ ضرف دنک ھیا ہے نلکہ اس کا ہابھ ب ھی نکڑنا‬
‫ہے‪ ،‬اشی کے ہابھ کی کافی اور اشی کے ہابھ کا ک ھانا ک ھا نا ہے۔‬
‫نو ایسا وہ ک توں کرنا ہے؟‪ ،‬کوئی نو وجہ ہوگی؟‪ ،‬کوئی نو رشتہ ہوگا خو وہ اشی سابھ کرنا ہے اور کسی لڑکی پر‬
‫اس کی کوئی نوجہ نہیں ہے سوا اس کے۔‬
‫مگر نہیں!!! آپ لوگوں کو موقع جا ہیے ہونا ہے ناک یاز لوگوں پر الزام لگانے کا۔‬
‫انک نات سن لیں آپ لوگ‪" ،‬کٹھی کٹھی خو آپ نہت فریب سے اینی آنکھوں سے ب ھی نہت کچھ‬
‫ہونا ہوا دنک ھیے ہیں نا وہ ب ھی اکیر دھوکہ ئکلیا ہے چب نک کہ آپ تحف تق کر کے شچ کی مہر نہ لگا دیں"‪،‬‬

‫‪184‬‬
‫ً‬ ‫ق‬
‫"ورنہ آپ کی نہ علط ہمی نا ندگمائی کسی کی دی یا جہٹم ی یانےگی نو ئقت یا آپ کی نو آخرت جہٹم کے سوا کچھ نہ‬
‫ہوگی"۔‬
‫اور آپ شٹھی نہت ا خھے سے جا یے ہیں کہ "دی یا کی جہٹم سے آخرت کی جہٹم ند پرین ہے‪ ،‬جد سے‬
‫زنادہ ئکل نف دہ ہے خو ایسائی جان کے لیے پرداشت سے ناہر ہوگی"۔‬
‫مگر نہیں اس نات سے آپ لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑنا‪ ،‬آپ لوگوں کو نو یس لوگوں پر الزام پراشی‬
‫کر کے انہیں ندکردار نایت کر کے ان کی زندگی جہٹم ی یانا مج توب پرین ہے۔‬
‫ڈاکیر ع یدال یاری جس کی پرم مزاجی اور خوش گف یاری کے اس کے پیس ییس قانل ہیں آج وہ ا یے‬
‫اسنعال کی دہشت سے نہ ضرف ان کو خوفزدہ کر رہا ب ھا نلکہ زندگی کی انک چف نفت سمچ ھا کر ان کے‬
‫کرنہہ جہروں کے سا میے آپ یتہ ب ھی رکھ رہا ب ھا۔‬
‫ڈاکیر عادل میرے ہاست یل میں ا یسے لوگوں کی جگہ نہیں ہے خو اس ہاست یل کی مالکن کے کردار پر‬
‫کیحڑ اخ ھا لیں۔‬
‫سمچھ گیے آپ؟ اس نے انک کونے میں سر خ ھکا کر ک ھڑے ڈاکیر عادل کو اینی نات کا مظلب‬
‫سمچ ھانا۔‬
‫جی سر! شب سمچھ گ یا۔ اس کے خواب پر اس نے یت یے لوگوں پر انک افسوس ب ھری ئظر ڈالی اور‬
‫لمیے لمیے ڈگ ب ھرنا وہ ا یے قٹملی روم کی طرف پڑھ یا جال گ یا۔‬
‫جدتچہ ڈاکیر جان کی ی توی ہے۔ او مانے گاڈ کتنی خ ھنی رشٹم ئکلی نہ۔ اور میں کیسے اشی کے سا میے‬
‫اس کے سوہر کے لیے اقفف۔‬

‫‪185‬‬
‫ہللا کا سکر ہے مچ ھے اس پر سک نہیں یس ک نف توژن ب ھا جسے میں دور کرنا جاہنی ب ھی۔ ڈاکیر سمرن‬
‫ڈاکیر رقتہ سے اینی چیرت سٹیر کر رہی ب ھی۔‬
‫میری ایسیریسن ہے نار وہ۔ اسے دنکھ کر میرا اتمان نازہ ہونا ہے۔ واقعی جسے دنکھ کر ہللا کی ناد آ جانے‬
‫وہ علط کیسے ہو سکنی ہے۔‬
‫سمچھ گیے آپ لوگ‪ ،‬اشی لیے روک رہے بھے ہم کہ ہللا جانے چف نفت ک یا ہو‪ ،‬اب پڑی مشکل‬
‫سے اخ ھی ی یت ی یائی پڑےگی آپ لوگوں کے عالج کے لیے‪ ،‬آپ لوگ ب ھول گیے کہ وہ وہی ڈاکیر ہے‬
‫خو ہر پیش یٹ کا پر یٹم یٹ کرنے کے لیے نہلے صالۃ الجاچت پڑھنی ہے ب ھر عالج کرئی ہے‪ ،‬اس کی‬
‫اخ ھای توں کی ندولت ہر پیش یٹ یس اشی سے ای یا عالج کروانا جاہ یا ہے‪ ،‬آج وہی لوگ کیسے اس کے‬
‫جالف نکواس کر رہے بھے۔‬
‫ہمارے اس ہاست یل کا سنگار ہے وہ۔‬
‫ن‬
‫ڈاکیر سمرن کی آ ک ھیں آیسوؤں سے ب ھرنے لگی نو وہ ب ھی وہاں موخود سرم یدگی سے سر خ ھکانے‬
‫ک ھڑے لوگوں پر ی نف یدی ئگاہ ڈال ئکلنی جلی گنی۔‬
‫پر مزدہ جہرے پر ئگاہیں خمانے وہ خود ساکڈ ب ھا کہ وہ کچھ دپر نہلے ییجے ک یا کر کے آنا ہے۔‬
‫جس رشتہ کو اس نے کٹھی مانا ہی نہیں آج کیسے اس کے کردار پر نات آنے دنکھ کر نورے‬
‫ہاست یل میں اس نایس یدندہ ر شیے کا اعالن کر آنا‪ ،‬جس کو اس نے ا یے لیے انک عذاب کہا ب ھا‪ ،‬اس کی‬
‫زندگی ند پرین گ ھتیے ہونا واال وہ ئکاح خو اس کے لیے انک ناسور مرض کی طرح ب ھا۔‬
‫جس کو اس نے کٹھی ب ھی اینی زنان پر نہ النے کا خود سے وعدہ ک یا ب ھا۔ نو ب ھر کیسے وہ اس کا‬
‫اعالن کر سک یا ب ھا؟‬
‫‪186‬‬
‫ن‬
‫ک یا وہ اس ئقین کر رہا ب ھا؟ ک یا اسے اس کی ئکل نف سے ئکل نف ہیجی ب ھی؟ ک توں ک یا ب ھا اس نے‬
‫ایسا؟ ک توں اس کے کردار کہ گواہی دے کر آنا ک توں اس کو ڈی ق یڈ ک یا؟‬
‫ک توں غصہ آنا ب ھا اسے چب ڈاکیر عادل نے اس کی ی توی سے ئکاح کی خواہش کی؟ ک توں لگا اس‬
‫وقت اسے ایسا کہ وہ کت یا نےعیرت مرد ہے خو دوسرے مرد کو اینی ی توی کے نارے میں سو خیے کا موقع‬
‫دے رہا ہے؟‬
‫ک توں وہ اس پر خق خ یانے لگا ب ھا؟ ک توں وہ اسے ا یے لیے پرش یل کر رہا ب ھا؟ اس کے ہابھ کی‬
‫کافی‪ ،‬اس کے ہابھ کا ی یا ہوا ک ھانا‪ ،‬ک توں وہ عادی ی یا گ یا ب ھا خود کو؟ اس پر غصہ کر کے‪ ،‬اس کی نذل یل‬
‫کر کے‪ ،‬اس پر چفتہ ئظر رکھ کر وہ ک توں اس کی اس اسالمی نوع یت کا راز جای یا جاہ یا ب ھا؟‬
‫ک توں اس کا دل جاہ یا ب ھا کہ چف نفت خوئصورت ہو؟‬
‫اور ک توں اسے اس کی ہر نات پر ئقین آ رہا ب ھا‪ ،‬اس کا رونا‪ ،‬نلک یا‪ ،‬پڑ ییا‪ ،‬مرنے کی الیجاپیں کرنا‪،‬‬
‫ک توں وہ شب اسے ئکل نف دے رہا ب ھا؟‬
‫اسے ا یے نک ھرے جال میں دنک ھیا اس کے لیے مشکل ک توں ب ھا خ یکہ وہ خود اسے ئکل نف میں ہی‬
‫دنک ھیا جاہ یا ب ھا۔ اور ک توں اب ھی ام اخمد کو میسج کر کے اس کے نہ آنے کا ی یانا وہ ب ھی نہت ہی ونلڈ‬
‫رپزن کے سابھ۔‬
‫ک توں؟ اس کے جہرے پر ہابھ ب ھیرنے ہونے وہ ا یے اندر کی آوازوں کو سن کر پریسان ہو رہا ب ھا۔‬
‫سر خ ھیک کر ہر ک توں سے ییچ ھا خ ھڑانے کی کوسش کی‪ ،‬مگر آج اس معا ملے میں ناکامی ہو رہی ب ھی۔‬

‫‪187‬‬
‫نےہوشی میں ب ھی اس کی سسک یاں ئکل رہی ب ھیں‪ ،‬خیسے ئکل نف پرداشت کے ناہر ہو۔ ع یدال یاری‬
‫نے نال اردہ اس کا ہابھ نکڑ کر گونا نےہوش وخود کو اینی موخودگی کا اجساس دالنا۔ دوسرا ہابھ اس کے‬
‫نالوں میں سرای یت کر رہا ب ھا۔‬
‫۔‪2‬‬
‫یشہ نوری طرح نہیں اپرا ب ھا‪ ،‬اس لیے قدم پری طرح لڑک ھڑا رہے بھے۔ گ یٹ کے ناس ک ھڑے ہو کر اس‬
‫نے زور زور سے واچ مین کو آواز دی‪،‬‬
‫صاچب کہا بھے آپ اور م یڈم کہاں ہیں؟ پڑے صاچب کب سے آپ کو قون لگا رہے ہیں۔ جلدی جلیے‬
‫اندر‪،‬‬
‫گ یٹ ک ھول کر واچ مین نے انک سابھ کنی سوال نو خھے‪ ،‬دک ھیے سر کو نکڑے اس نے اس کے انک‬
‫ب ھی سوال کا خواب نہیں دنا‪ ،‬واچ مین نہت زنادہ گ ھیرانا ہوا ب ھا مگر اسے کب کوئی ہوش ب ھا اس پر‬
‫دھ یان د ییے کا۔‬
‫س‬
‫ہ تو ئم! میں خود اندر جا سک یا ہوں مچ ھے۔ اس کے ادھر ادھر پڑنے قدموں کو دنکھ کر واچ مین نے اسے‬
‫شہارا د ییے کی کوسش کی۔‬
‫سر م یڈم کہاں ہیں؟ اس کے ییچ ھے نوپرہ کی عیر موخودگی واچ مین کو چیرت میں ڈال گنی۔‬
‫کون شی م یڈم؟ کوئی م یڈم نہیں تمہاری‪ ،‬دونارہ اس کے نارے میں نوخ ھیا مت ورنہ‪ ،‬نوپرہ کا نام سن کر‬
‫اس نے تمشکل ا یے قدموں کو روکا اور کچھ گ ھیرانے پریسان ک ھڑے واچ مین کو وارن ک یا۔‬
‫اب گ یٹ الک کرو‪ ،‬کوئی نہیں آنےگا اب۔‬
‫جی صاچب! واچ مین کو گ یٹ ی ید کرنے دنکھ کر وہ و یسے ہی لڑک ھڑا نا ہوا اندر جا رہا ب ھا۔‬
‫‪188‬‬
‫ارے! آج دروازہ ک توں کھال ہوا ہے؟ کوئی اور ب ھی ناہر ہے ک یا؟‬
‫اندر جلیے صاچب‪ ،‬واچ مین نے آیسو نوتچھ کر اسے اندر جانے کا اسارہ ک یا۔‬
‫شب لوگ میرا ای نظار کر رہے ہیں؟‬
‫جلو سو جاؤ شب‪ ،‬مچ ھے ب ھی نہت پت ید آ رہی ہے۔ گڈ نایٹ۔ وہ انک قدم آگے پڑھا۔ مگر ب ھر وہ قدم وایس‬
‫ییچ ھے ل یا۔‬
‫ئم لوگوں کو ہوا ک یا ہے؟ اوہ‪ ،‬جان جہاں کے جانے کا ی یا جل گ یا نا‪ ،‬کوئی نات نہیں‪ ،‬میں نے اس‬
‫سے کہا ئم جاؤ‪ ،‬اب پریس کو تمہاری ضرورت نہیں نو وہ جلی گنی‪ ،‬وہ نلکل اخ ھی نہیں ب ھی۔‬
‫اس نے اینی نات کہہ کر ان لوگوں کے جہرے کے انکسیریسن دنک ھیے کی کوسش کی‪ ،‬مگر ان لوگوں میں‬
‫کوئی خ ییش نہ ہونے دنکھ کر اب کے اس نے نوری آنکھوں کو ک ھول کر دنک ھا۔‬
‫مگر اس کی ئگاہیں اس نار یت یے لوگوں سے ہونے ہونے فرش پر پڑے جادر میں لتیے وخود پر گ ییں‪،‬‬
‫قدم خود تچود اشی طرف پڑ ھیے لگے۔‬
‫خ ھک کر جادر خیسے ہی اس جہرے سے ہ یائی سارا یشہ ہرن ہونا گ یا۔‬
‫ن‬
‫ندا!!! پری طرح زخمی جہرے کو دنکھ کر آ ک ھیں نوری طرح کھلنی جلی گ ییں اور ہابھ ک یک یا کر رہ گیے۔‬
‫گرنے کے انداز میں اس کے فریب پتٹھ کر اس کی جادر ہ یانے کی کوسش کی جسے ردا کے ہابھ نے‬
‫روک دنا۔‬
‫ک یا ہوا ہے اسے؟ کسی انہوئی کے خ یال سے دل کی دھڑکن تیز ہوئی۔‬

‫‪189‬‬
‫کچھ نہیں ب ھائی‪،‬کچھ نہیں ہوا آئی کو‪ ،‬یس جس کے ناپ ب ھائی ا یسے ہوں ان کی نہن ی یت توں کے سابھ‬
‫ایسا ہی ہونا ہے۔ اب یس میری ناری ہے۔ انک نے نو ب ھگت ل یا آپ دونوں کی نے عیرئی کا خم یازہ‪،‬‬
‫اب ساند میری ہی ناری ہے۔‬
‫ک یا نکواس کر رہی ہو؟ میں نے نوخ ھا ک یا ہوا ہے اسے؟ آواز اینی تیز ب ھی کہ نورے لعاری ہاؤس میں نکرا‬
‫گنی۔‬
‫نکواس نہیں ہے نہ! نہ لیجیے اور دنک ھیے آپ دونوں کی ہوس اور نے عیرئی نے آپ کے گ ھر کو زنا کا راشتہ‬
‫دک ھا دنا ضرار لعاری‪ ،‬ردا اس سے ب ھی زنادہ زور سے جالئی اور اس کے متہ پر انک کاعذ ب ھت نکا جسے ضرار‬
‫ً‬
‫لعاری نے ردا کو غصہ سے گ ھور کر قورا کاعذ کھوال‪:‬‬
‫"ڈتیر شہ یاز لعاری ای یڈ ضرار لعاری"‬
‫نو ضرار لعاری میں اس مسن میں اک یلی نہیں ب ھی میرا سابھ دنا تمہارے ناپ کی ش یکرتیری جس کو تمہارے‬
‫ٰ‬
‫نامرد ناپ نے اینی رک ھیل ی یانا ہوا ب ھا۔ اس سے مج یت کا دغوی کر کر کے اس کا اسنعمال کرنا رہا اور‬
‫چب جی ب ھر گ یا نو اسے اینی زندگی اور کمتنی دونوں سے ئکال ب ھت نکا۔‬
‫نو نامرد ناپ کا پت یا کیسے مرد ہو سک یا ہے اس نے ب ھی وہی ک یا‪ ،‬ہوس مچھ سے اور مچھ خیسی نہ جانے‬
‫کتنی لڑک توں سے نوری کی اور سادی کسی اور سے کی۔ مانا دوسری لڑک یاں ئم سے ا یے جسم کی قٹمت لتنی‬
‫ب ھی مگر ئم جا یے بھے مچ ھے ئم سے مج یت ب ھی اشی لیے تمہیں ا یے فریب آنے دنا۔‬
‫مگر چب ئم سے سادی کا کہا نو ئم نے وہی ک یا‪،‬‬
‫ئم خیسے سوروں کو عیر لڑک توں کے سابھ سونے ہونے اسالم ناد نہیں آ نا مگر سادی کا کوئی کہے نو ناد آ نا‬
‫ہے کہ ئم مسلمان ہو۔‬
‫‪190‬‬
‫اور ئم ب ھی ا یسے ہی کیے ئکلے خو مسلمانوں کے متہ پر کالک مل گیے‪،‬‬
‫نو خو ئم نے اور تمہارے ناپ نے ک یا اس کا یس خ ھونا سا رزلٹ ئم دونوں کو دنا۔‬
‫اور انک نات ی یاؤں تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں‬
‫نے اینی ہوس نوری کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔‬
‫نو ی یانا ذرا کہ کیسا محسوس ہوا ا یے گ ھر کی لڑکی کے سابھ وہ ہونے دنکھ کر خو اب نک ئم لوگ کرنے‬
‫آنے ہو دوسروں کے گ ھروں کی لڑک توں کے سابھ۔‬
‫پرس نو نہت آنا مچ ھے انک غیسائی ہو کر ب ھی ل یکن مسلمانوں سے ہوئی ئفرت زنادہ اشیرانگ ئکلی۔ تمہاری‬
‫دوسری نہن علطی سے تچ ئکلی ورنہ آج دو رزلٹ ملیے ئم لوگوں کو۔‬
‫آئی ہوپ نہت ہی زنادہ ساک یگ سرپراپز ہوگا ئم لوگوں کے لیے نا ساند فرق ب ھی نہ پڑے۔ ئم نے مچ ھے‬
‫نہت علط را شیے پر ال کر ک ھڑا کر دنا‪ ،‬اور اس را شیے پر ی یا نہیں کون کون میرے قہر کی زد میں آنےگا‪،‬‬
‫یٹ ڈویٹ وری‪ ،‬اب کسی گرل کو نہیں مرد کو ہی میں ایسا ستق سک ھاؤں گی خیسا ئم لوگوں کو سک ھانا۔‬
‫مگر ئم سے انلی کا رو ییج نورا ہوا۔ دل نو کر رہا ہے کہ ایسی گال یاں دوں خو تمہیں تمہاری اوقات ناد دالپیں‬
‫مگر اب لٹیر لک ھیے کا موڈ نہیں ہے۔ جسن ب ھی نو م یانا ہے اینی خ یت کا نےئی۔‬
‫چط اس کے ہابھ سے کب کا ہوا میں اڑ گ یا ب ھا مگر وہ نو ایسا ہو گ یا ب ھا خیسے اس کی سایشیں ب ھی رک‬
‫گنی ہوں۔‬
‫ا لیے قدم اب ھا نا وہ تیزی سے ییچ ھے پڑھ رہا ب ھا‪ ،‬وجشت اینی ب ھی کہ اسے نہ ی یا نہیں جل رہا ب ھا کہ اس کے‬
‫قدم کہاں پڑ رہے ہیں۔‬

‫‪191‬‬
‫تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری‬
‫کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔‬
‫نو ی یانا ذرا کہ کیسا محسوس ہوا ا یے گ ھر کی لڑکی کے سابھ وہ ہونے دنکھ کر خو اب نک ئم لوگ کرنے‬
‫آنے ہو دوسروں کے گ ھروں کی لڑک توں کے سابھ۔‬
‫ئم خیسے سوروں کو عیر لڑک توں کے سابھ سونے ہونے اسالم ناد نہیں آ نا مگر سادی کا کوئی کہے نو ناد آ نا‬
‫ہے ئم مسلمان ہو۔‬
‫اور ئم نو ا یسے ہی کیے ئکلے خو مسلمانوں کے متہ پر کالک مل گیے‪،‬‬
‫نو خو ئم نے اور تمہارے ناپ نے ک یا اس کا یس خ ھونا سا رزلٹ ئم دونوں کو دنا۔‬
‫تمہاری نہن لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری کی‬
‫خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔‬
‫جاروں طرف ان آوازوں کی گوتج ب ھی‪ ،‬ضرار لعاری ان آوازوں سے ب ھاگ یا ہوا لعاری ہاؤس سے ئکال‪ ،‬مگر‬
‫آوازیں ب ھیں کہ پڑھنی جا رہی ب ھیں۔‬
‫ا یے کانوں پر ہابھ ر کھے نوری رق یار سے وہ روڈ پر ب ھاگ رہا ب ھا نہ جانے کت یا وقت ی یت گ یا ب ھا اسے ب ھا گیے‬
‫ہونے‪ ،‬کچھ ہوش نہیں ب ھا وہ کہاں ب ھاگ رہا ہے۔ مگر آج فسمت اسے تحسیے کے موڈ میں نہیں ب ھی۔‬
‫اور ب ھر اشی نے چیری کی وجہ سے کچھ میجلوں نے پری طرح اسے مارا‪ ،‬اور جلنی گاڑی کے سا میے ب ھت یک‬
‫دنا‪ ،‬وہ خون میں لت یت نے نار و مددگار سڑک پر پڑا پڑپ رہا ب ھا۔ سر سے ئکلیا خون صاف شٹ ھری سڑک‬
‫ن‬
‫پر ب ھیلیا جا رہا ب ھا اس کی آ ک ھیں ی ید ہو رہی ب ھیں مگر آوازیں اب ب ھی مسلسل اس ساہراہ پر گوتجنی ہوئی‬
‫ش یائی دے رہی ب ھیں۔‬
‫‪192‬‬
‫ن‬ ‫س‬
‫اس کے کانوں میں کچھ لوگوں کی آوازیں پڑ رہی ب ھیں خو وہ مچ ھیے سے قاضر ب ھا۔ اس نے آ ک ھیں‬
‫ک ھو لیے کی کوسش کی۔‬
‫اسے محسوس ہوا خیسے کوئی اس کے ہابھ کو نکڑ رہا ہے‪ ،‬اس نے ای یا ہابھ خ ھڑانے کی کوسش کی‪ ،‬مگر‬
‫ناکام رہا‪ ،‬اسے ا یے سر پر نوخھ محسوس ہوا خیسے سر نہت وزئی ہو گ یا ہو۔ نہ اس کے تیر ہل رہے بھے‬
‫اور نہ ہی ہابھ‪ ،‬اسے ای یا آپ نلکل مقلوج لگا۔ مگر اس نے ا یے آپ کو خرکت د ییے کی کوسش ی ید‬
‫نہیں کی‪ ،‬اسے ا یے نورے جسم میں درد کی لہریں دوڑئی ہوئی محسوس ہوپیں۔ انک کراہ اس کے متہ سے‬
‫ئکلی۔‬
‫سر لگ یا ہے پیش یٹ کو ہوش رہا ہے‪ ،‬نہ آواز اسے ا یے نہت فریب ش یائی دی۔ اور ب ھر قدموں کی تیز‬
‫آوازیں خو اس کے فریب آئی جا رہی ب ھیں۔‬
‫ب‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ک‬‫س‬ ‫گ‬ ‫ئ ً‬
‫ن‬ ‫ھ‬
‫فری یا آدھے تیے ک وہ خود کو لوگوں کے یجے یں کڑا محسوس کرنا رہا اور ھر وایس ہوش و خرد سے‬
‫ی نگانہ ہونا جال گ یا۔‬
‫ی یدرہ دن تمہیں ہوش میں آنے میں لگے‪ ،‬اب ک یا نو لیے میں ب ھی ای یا ہی وقفہ لوگے؟ اس کو اب ھی ب ھی‬
‫یت کی طرح جاموش دنکھ کر ڈاکیر نے نو لیے پر اکسانا۔‬
‫نولو ب ھی نار‪ ،‬ا یے خوان جہان لڑکے ہو کر ا یسے ساک میں ہو‪ ،‬سوٹ نہیں کر رہا ہے نار۔ مردوں کی طرح‬
‫ان جاالت سے لڑو۔ ڈاکیر اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔‬
‫"انک نامرد کا پت یا کیسے مرد ہو سک یا ہے‪ ،‬نامرد ہو ئم"۔‬
‫تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری‬
‫کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔‬
‫‪193‬‬
‫نو!!!! ہاب ھوں سے سرتج ئکال کر ب ھت یکی اور ا یے کانوں پر ہابھ رکھ کر ان آوازوں سے تجیے کی کوسش‬
‫کی۔‬
‫نہ ک یا کر رہے ہو ئم؟ دماغ خراب ہو گ یا تمہارا؟ ڈاکیر کو اس کی خرکت پر غصہ آنا۔ مگر ضرار لعاری نے‬
‫اس کے ہاب ھوں کو خ ھیک کر اسے گر ییان سے نکڑ کر خ ھیچوڑ ڈاال۔‬
‫کس نے کہا ب ھا ئم سے مچ ھے تجاؤ‪ ،‬ک توں تجانا ئم نے مچ ھے‪ ،‬ڈاکیر کا گر ییان نکڑے وہ پری طرح جالنا‪،‬‬
‫جان تجانا ہللا کا کام ہے ہم ڈاکیرز اس کے وش یلے ہیں۔ اگر زندگی عزپز نہیں ب ھی نو نوری طرح مرنے۔‬
‫خوپیس گ ھتیے لگے تمہارے اس لمیے خوڑے وخود کو ستیے میں‪ ،‬جا یے سر ب ھونا ہوا‪ ،‬ہاب ھوں پر جاقو سے ا یے‬
‫پڑے کٹ‪ ،‬تیروں پر کٹ‪ ،‬تچ گیے خو کوئی گاڑی کجل کر نہیں گنی ورنہ قٹمہ ین جا نا ب ھر میں ب ھی اس‬
‫قٹمے کو سم یٹ نہیں نا نا۔‬
‫میری مج یت کو صا ئع نہیں کر سکیے ئم۔ ڈاکیر نے ا یے ہم غمر اس ش یکی پیش یٹ کو ک ھری ک ھری ش یائی۔‬
‫اور دو پین م یل پرسوں کے سابھ مل کر اس کا پر یٹم یٹ ب ھر سے سروع ک یا خو ا یے ناگل ین کہ وجہ‬
‫سے ب ھر سے لہو لہو ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اشی سال میرا ائم ئی ئی ایس کم یل یٹ ہوا ہے‪ ،‬ہاؤس جاب میں تمہارا عالج میرے ائم ڈی کے کورس‬
‫کی ضمایت ب ھا۔ اور ماساءہللا! ہللا نے کام یاب ک یا۔‬
‫اور انک نات اور ی یاؤں؟ اس کی نات پر ضرار لعاری نے نے ناپر ئگاہوں سے اسے دنک ھا۔‬
‫ن‬
‫ئم میرے نہلے پیش یٹ ہو پر کت نکلی‪ ،‬اور تمہارا عالج کر کے مچ ھے لگ رہا ہے ان ساء ہللا میں مشنف یل میں‬
‫ناگلوں کا عالج ب ھی نہت زپردشت طر ئقے سے کر سک یا ہوں۔‬

‫‪194‬‬
‫اس کے مزاچتہ انداز پر ب ھی اس کے جہرے پر ہلکی شی ب ھی مسکراہٹ نہیں آئی۔ وہ و یسے ہی نے ناپر‬
‫ئگاہوں سے اسے دنک ھیا رہا۔‬
‫ع یدال یاری نے افسوس سے سر ہالنا۔ پین مہت توں سے وہ اس ناگل شحص کا عالج نوری اتمانداری سے کر‬
‫رہا ب ھا‪ ،‬عج یب سا لگاؤ اس سے محسوس ہو رہا ب ھا اسے مگر نہ ناگل آدمی‪ ،‬اسے کسی ب ھی چیز سے کوئی فرق‬
‫ہی نہیں پڑ رہا ب ھا۔‬
‫خود کو ای یا درد د ییا کہ وہ خود ای یا مصتوط مرد ہو کر ب ھی اس کے ناگل ین سے کایپ جا نا۔ مگر نہ اشی کی‬
‫ہمت ب ھی خو اسے قانو کر لت یا ب ھا۔‬
‫مگر اب دو پین دن سے وہ اس کی ناپیں جاموشی سن رہا ب ھا جس سے اس کا خوصلہ پڑھ رہا ب ھا کہ وہ‬
‫اسے اس قیز سے ئکالے۔‬
‫و یسے نہ ج ِان جہاں کون ہے؟ پڑے ناگل ہو نار اس کے لیے ئم۔ جا یے ہو نے ہوشی میں ئم یشتیح پڑھ‬
‫رہے بھے اس ج ِان جہاں کے نام کی۔ و یسے کچھ عج یب نہیں ہے لفظ'ج ِان جہاں' معلوں کے دور کا۔‬
‫'ج ِان جہاں' کے نام پر ضرار لعاری کے سارے خواس انک نل میں ی یدار ہونے بھے‪ ،‬نے ناپر ئگاہیں‬
‫کسی اجساس سے انکدم جلیے لگی ب ھیں۔ ع یدال یاری نے اس میں انکدم سے آنے واال نہ ندالؤ پڑے غور سے‬
‫نویس ک یا ب ھا۔‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫َ‬
‫ج‬
‫ج ِان جہاں تمہاری گرل فری یڈ ہے نا کوئی؟ یٹ واٹ ا لولی م نار‪ ،‬اس کے ہرے کو غور د ھیے ہونے‬
‫جان نوخھ کر کہا۔‬

‫‪195‬‬
‫چیردار خو میری 'ج ِان جہاں' کا نام ب ھی اینی زنان سے ل یا۔ وہ ضرف میری ہے اس کا نام ب ھی میرا ہے‪ ،‬وہ‬
‫س‬
‫میری ی توی اور اس کا نہ نام میرا ی یگ‪ ،‬میرا کائی رایٹ ہے مچ ھے۔ اور کسی کو ب ھی اس کا نہ نام لتیے کی‬
‫اجازت نہیں۔ زنان کاٹ دوں گا اگر دونارہ اینی زنان سے ج ِان جہاں کہا نو۔‬
‫ا یے سدند رد غمل پر ع یدال یاری ہکا ئکا رہ گ یا۔ پڑی مشکل سے اس کے ہاب ھوں سے ای یا گال خ ھڑاوا کر‬
‫ییچ ھے ہوا۔‬
‫معاف کر دو میرے نار۔ تمہاری جان جہاں کا نام میں نے ضرف تمہارے لیے ل یا۔ ناکہ ئم ان کا یتہ ی یاؤ‬
‫نو میں ان کو تمہارے ناس لے آؤں۔ اور ب ھر ئم ب ھیک ہو جاؤ۔‬
‫اب ی یاؤ یتہ‪ ،‬اینی زور سے گال نکڑا ب ھا ناگل ایسان درد کر رہا ہے۔ ا یے گلے کو شہالنے ہونے ضرار لعاری‬
‫کو گ ھور کر دنک ھا‪ ،‬خو ا یے ہاب ھوں میں نہ جانے ک یا نالش کر رہا ب ھا۔‬
‫پین مہتیے مزند لگے اسے ا یے تیروں پر ک ھڑے ہونے میں۔ ع یدال یاری نے اس کے عالج میں کوئی کمی‬
‫نہیں خ ھوڑی۔‬
‫پڑی مشکل سے وہ اسے عالج کے کیے ک توپیس کرنا ب ھا‪ ،‬جسے ہر وقت ای نی ی توی کو ڈھونڈنے اور نہن کو‬
‫تجانے کی قکر لگی رہی ب ھی‪ ،‬جس کے لیے وہ نار نار ہاست یل سے ب ھاگ یا مگر جلیے ب ھرنے کے ناقانل یت کی‬
‫وجہ سے ہر روز دروازے میں اوندھا پڑا ہوا ملیا۔ اب نو تمام لوگ اسے پرس ب ھری ئگاہوں سے دنک ھیے لگے‬
‫بھے‪ ،‬جس کو نہ جانے کتنی نار ناگل ین کا دورہ پڑ چکا ب ھا۔‬
‫ڈاکیر اور پیش یٹ سے دوشنی اور ب ھائی نک کا شفر اس ہاست یل میں آگ لگیے کی وجہ سے طے ہوا۔ جس‬
‫میں ضرار لعاری نے ع یدال یاری کے سابھ مل کر اینی جالت ب ھول کر وہاں موخود نہ جانے کتیے پیش یٹ‬
‫کی جان تجائی۔‬
‫‪196‬‬
‫اور ب ھر اس دوشنی اور مج یت کی ی یا پر وہ ع یدال یاری کے سا میے ای یا دل ک ھول کر رکھ گ یا۔‬
‫اینی سوخوں سے ب ھی پرے کا انکساف سن کر ع یدال یاری کچھ ب ھی نو لیے کے قانل نہیں رہا ب ھا۔‬

‫سات مہت توں ئعد اس نے ا یے گ ھر میں قدم رک ھا مگر وہاں نولنی وجشت سے پری طرح گ ھیرا کر وایس نلیا۔‬
‫ع یدال یاری زپردشنی اسے نکڑے اندر پڑھا۔ مگر اندر موخود دو ئفوس کو وہ یل چٹیر پر دنکھ کر ساکڈ رہ گ یا‪،‬‬
‫ساک نو ضرار لعاری کو ب ھی لگا ب ھا مگر اسے نہ نو کوئی ئکل نف محسوس ہوئی نہ کوئی فرق پڑا۔ ان کی طرف‬
‫سے اس نے ئفرت سے متہ ب ھیر ل یا۔‬
‫وہاں موخود ان دونوں ئفوس نے یٹ ھرائی ئظروں سے اس کے العر وخود کو دنک ھا‪ ،‬خو اس پر گزری جالت کا‬
‫اش نہار ب ھا۔ ان میں ردا اک یلی ب ھی جس نے اسے دنکھ کر کوئی رد غمل نہیں دک ھانا ب ھا۔‬
‫ردا! ندا کہاں ہے؟ وہ تیزی سے ب ھاگ کر ردا کے ناس آنا خو نائی کی نونل اور گالس کچن میں لے کر جا‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫مر گنی‪ ،‬آپ لوگوں کی ہوس اور نے عیرئی نے اسے مار کر ڈاال۔ ردا نے اس کی طرف سے ا یسے ہی‬
‫ئفرت سے متہ موڑا خیسے اس نے کچھ دپر نہلے ا یے ماں ناپ سے موڑا ب ھا۔‬
‫ردا کے کے ی یانے پر وہ ا یے تیروں پر ک ھڑا نہیں رہ نانا اور فرش پر گر گ یا۔‬
‫پریس‪ ،‬ضرار میرے پتیے‪ ،‬میرے جتے! وہ یل چٹیر پر پتٹ ھے لوگوں نے پڑپ کر اسے ئکارا۔ اور دھیرے‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫صورت جال کو ھیے کی کوسش کر رہا‬ ‫دھیرے اس کے فریب آنے۔ ع یدال یاری انک طرف ک ھڑا اس ِ‬
‫ب ھا۔‬

‫‪197‬‬
‫نہیں ہوں میں آپ کا پت یا اور نہ آپ لوگ میرے ماں ناپ‪ ،‬ارے لع یت ا یسے ماں ناپ پر خو خود ا یے‬
‫تچوں کو گ یاہوں پر لگانے ہیں‪،‬‬
‫کاش نا نو میں ی یدا نہ ہوا ہونا نہ ب ھر آپ لوگ ا یسے نہ ہونے‪ ،‬ا یے سابھ سابھ مچ ھے آپ دونوں سے ب ھی‬
‫ئفرت ہے۔ ئفرت کرنا ہوں میں آپ لوگوں سے‪ ،‬ش یا آپ لوگوں نے ئفرت ہے مچ ھے‪ ،‬آپ لوگ میرے‬
‫لیے مر گیے اور میں آپ لوگوں کے لیے۔‬
‫نہیں ایسا مت کہو‪ ،‬ہمارا نو نہلے ہی شب خٹم ہو گ یا پتیے‪ ،‬شب خٹم ہو گ یا۔ اب ئم۔۔۔ ضرار ان کی‬
‫ناپیں پر ئفرت سے متہ موڑ کر اب ھا۔‬
‫ضرار رکو! ع یدال یاری نے ناہر کا رخ کرنے ضرار لعاری کو مشکل سے روکا۔‬
‫ان لوگوں کو ضرورت ہے تمہاری‪ ،‬متہ نہیں موڑ سکیے ئم۔‬
‫ئم اب مچ ھے قورس نہیں کر سکیے‪ ،‬ان لوگوں نے زندگی ی یاہ کر دی ہماری‪ ،‬ہمارا کردار‪ ،‬ہمارا اتمان کچھ‬
‫نہیں تجا‪ ،‬مر گنی ندا ہمارے گ یاہوں کی وجہ سے۔ ردا کی موت کا سن کر وہ ع یدال یاری کے گلے لگ کر‬
‫ب ھوٹ ب ھوٹ کر رونے لگا۔‬
‫ع یدال یاری ک ھڑا سوخ یا رہ گ یا اسے یسلی کس غم کی دے؟ نہلی نار اس نے مکاق ِ‬
‫ات غمل کی زندہ م یالیں‬
‫دنکھ رہا ب ھا۔ خوف سے وہ خ ھرخ ھری لے کر رہ گ یا۔‬
‫ضرار لعاری کے سابھ کب اس کا جہرہ ب ھی گ یال ہونے لگا اسے ی یا ہی نہیں جال۔‬
‫ردا! میری نہن کی طرح ہو‪ ،‬انک ب ھائی ین کر نوخھ رہا ہوں۔ ی یاؤ ائکل آینی کا نہ جال کیسے ہوا؟ دو دن‬
‫سے ع یدال یاری نہیں رکا ہوا ب ھا۔ ردا کو ی نہا پتٹ ھے دنکھ کر وہ اس کی طرف آنا اور پتٹ ھیے کی اجازت لے کر‬
‫اس کے سا میے رک ھی کرشی کو کچھ قاصلہ پر کر کے اس پر پتٹھ گ یا‪.‬‬
‫‪198‬‬
‫اس کے سوال پر ردا نے ای یا خ ھکا ہوا سر اب ھانا اور ع یدال یاری کو دنک ھا‪ ،‬خو اسے انک ئظر دنکھ کر ئظریں‬
‫ب ھیر گ یا۔‬
‫آئی کے صدمے کے ئعد ڈنڈ دو مہت توں نک آفس نہیں گیے‪ ،‬ب ھائی کو نہت ڈھونڈا مگر نہیں ملے‪ ،‬کمتنی‬
‫کے م یتیحر کا قون آنا کہ ہماری کمتنی میں نہ جانے کیسے آگ لگ گنی‪ ،‬ڈنڈ آفس میں سے پزیس اور پراپرئی‬
‫کے پٹیرز ئکا لیے کے لیے گیے بھے یب وہاں ان کے تیروں پر نلر گر گ یا۔‬
‫ڈاکیرز نے آپریسن کا کہا یٹ ڈنڈ نے ائکار کر دنا۔ اور مام ڈنڈ کا سن کر اسٹیرز سے گرئی ہوئی ییجے آپیں نو‬
‫ان کے تیر گ ھوم گیے۔‬
‫دونوں آپریسن کے لیے راضی نہیں ہونے۔ ردا کے لہچہ کو وہ سمچھ نہیں نانا۔ نہ اجساس سے ب ھرنور اور نہ‬
‫اجساس سے عاری۔‬
‫اور ندا کی ڈ یٹھ کیسے ہوئی‪ ،‬خ یکہ وہ زندہ گ ھر آئی ب ھی؟ ردا نے اب کے اسے عج یب ئظروں سے دنک ھا۔‬
‫آپ ا خھے ہیں ب ھائی۔ دعا میں ناد رک ھیےگا۔ آخری سوال کو اگ تور کر کے اس نے نات ندل دی۔ ع یدال یاری‬
‫کو اس کا انداز عج یب لگا۔ مگر جاموش رہا۔ ساند وہ ی یانا نہیں جاہنی ب ھی۔‬
‫اس نے شہ یاز لعاری اور ان کی ی توی کو عالج کے لیے ک توپیس کرنے کی نہت کوسش کی۔ مگر پتیے‬
‫کی خود سے ئفرت دنکھ کر ان کا ارادہ نلکل ہی ڈانواں ڈول ہو گ یا‪ ،‬اور اسے ی یانے ب ھی ک یا کہ ان کے‬
‫ناس کچھ تجا ہی نہیں۔‬
‫م‬
‫نونہ کا راشتہ کھال ہے ضرار‪ ،‬ایسان پر ص یت ییں آئی ہی اس لیے ہیں کہ وہ ہللا کے فریب ہو جاپیں اور‬
‫معاف کر د ییے جاپیں۔ جانے سے ع یدال یاری نے اسے ہللا اور اس کے رسول کے تمام اچکام ییانے‪،‬‬
‫اسے ا یے سابھ مسجد ب ھی لے کر گ یا‪ ،‬مگر ضرار ہر نار ناہر سے ہی وایس آ جا نا۔‬
‫‪199‬‬
‫ً‬
‫ع یدال یاری کا سل یکسن لٹیر آنا نو مج تورا اسے آشیرنل یا جانا پڑا۔‬
‫جلو تماز پڑھو! روزانہ نہاں نک آنے کی ہمت کر لتیے ہو نو ب ھر اندر ب ھی آ جانا کرو۔ مسجد کے امام صاچب‬
‫روزانہ کی طرح اسے تمازوں کے اوقات میں مسجد کے ناہر دنکھ کر آج خود کو اسے تماز کی دغوت د ییے‬
‫سے نہیں روک نانے۔‬
‫ضرار لعاری نے خونک کر انہیں دنک ھا خو نہت پرم ئگاہوں سے مسکرا کر اسے دنکھ رہے بھے۔‬
‫میں نہت ناناک ہوں‪،‬گ یاہوں کے دلدل میں ڈونا ہوا ہوں‪ ،‬ہمارا شب کچھ ی یاہ ہو گ یا ہمارے گ یاہوں کی‬
‫وجہ سے‪ ،‬نو اب ب ھی ک یا میری اوقات ہے اندر جانے کی؟ خود کے لیے اس کے انداز میں خو چقارت ب ھی‬
‫اس پر امام صاچب کچھ نل نوقف کے ئعد گونا ہونے۔‬
‫اوقات نو کسی کی نہیں ا یے عل نظ قدموں کو مسجد نک النے کی‪ ،‬نہ نو اس ناک ذات کا کمال ہے خو‬
‫ہمیں گھشیٹ کر نہاں لے آ نا ہے ناکہ ہم گ یدے لوگوں کو ناک کر دے۔‬
‫مظلب؟! انداز میں چیرت ب ھی۔‬
‫ٰ‬
‫مظلب نہ کہ ہللا ئعالی نے فرآن ناک میں فرمانا‪" :‬پیسک تماز نے خ یائی اور پرے کاموں سے روکنی‬
‫ہے"۔‬
‫اور مسجد ہی نو وہ درنا ہے جس میں دن میں ناتچ مریتہ نہا کر (مراد تماز سے ہے) ایسان ہر پرائی سے‬
‫ناک و صاف ہو جا نا ہے۔ نو خو تمہیں مسجد کے در نک گھشیٹ النا وہ تمہیں اندر ک توں جانے نہیں‬
‫دےگا؟ کمال ہے۔ امام صاچب نے اسے آسان لفظوں میں سمچ ھانا۔‬
‫چب وہ مچ ھے نہاں ناہر نک ال سک یا ہے نو ب ھر وہ مچھے اندر نک ک توں نہیں لے کر گ یا؟ ئم آنک ھوں کو‬
‫صاف کر کے اس نے جہرہ موڑ کر نوخ ھا ناکہ امام صاچب اس کی ئم آنکھوں کو نہ دنکھ لیں۔‬
‫‪200‬‬
‫اس نے تمہیں دروازے پر ال کر ی یک دنا‪ ،‬ک یا ئم اندر جانے کی ہمت نہیں کر سکیے؟ جاالنکہ اندر ب ھی ئم‬
‫اشی کے جکم سے جاؤگے‪ ،‬مگر تمہارے دل کے معا ملے کا ک یا؟‬
‫ک یا اس میں ب ھی اندر آنے کی جاہت ہے؟‬
‫ئم کنی دن ا یے گ ھر سے ناہر رہو‪ ،‬تمہارا ناپ تمہیں دھونڈ کر النے اور گ ھر کے دروازے پر ال کر خ ھوڑ‬
‫دے۔ اور خود اندر جال جانے‪ ،‬نو ک یا مظلب ہوا اس کا؟ انہوں نے اسے مچمصے میں دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫نہی کہ وہ اندر جا کر میرا ای نظار کر رہے ہیں‪ ،‬اور غصہ میں ہے‪ ،‬میری کالس لگیے والی ہے۔ ی یا نوقف‬
‫کے خواب دنا۔‬
‫نو ئم ک یا کروگے؟ امام صاچب اس کی کسمکش سمچھ رہے بھے۔‬
‫اندر جاؤں گا۔‬
‫ٹ‬ ‫خ‬ ‫خٰ‬
‫نو نہاں ک یا ق یاچت ہے اندر جانے میں‪ ،‬ک یا تمہارا ناپ تمہارے رب سے زنادہ ر من و ر م ہے؟ ان کے‬
‫سوال پر اس نے ئقی میں سر ہالنا۔ ع یدال یاری کی زنائی وہ ہللا کی مج یت اور مہرنائی سے واقف نو ہو چکا‬
‫ب ھا۔‬
‫میں جاؤں گا اندر نو ک یا شب ب ھیک ہو جانے گا؟‬
‫شب ب ھیک ہی اس کے سا میے جا کر‪ ،‬اس کے سا میے گڑگڑا کر اس سے فرناد کر کے اس سے معافی‬
‫مانگ کر ہوگا۔‬
‫مگر مچ ھے نو کچھ نہیں آ نا‪ ،‬نہ تماز پڑھنی آئی ہے اور نہ فرآن۔ کتنی سرم آ رہی ب ھی اسے انک مسلمان ہو کر‬
‫اسالم کی ناواقف یت کا اظہار کرنے میں۔‬

‫‪201‬‬
‫س‬
‫ش یک ھیے کی جاہ اور مچ ھیے کے لیے غقل ہے؟ امام صاچب اس کے سرم سے خ ھکے سر کو دنکھ کر گونا‬
‫ہونے۔‬
‫جی! سر ہال کر خواب دنا۔‬
‫نو جاؤ وہ سا میے دوکان سے قاعدہ لے کر آؤ۔ آج سے تمہارا مدرسہ سروع۔ ہللا کے اس ب ھیکے ہونے اور‬
‫ندامت سے خور ی یدے کو ہللا کے را شیے میں النے کا تحتہ ارادہ کر کے امام صاچب اسے سا میے دوکان‬
‫کی طرف اسارہ کر کے مسجد کے اندر جلیے گیے‪،‬‬
‫اور ب ھر لوگ ا یے خوان جہان لڑکے کو گ ھت توں قاعدہ کے مفردات کی غملی مسق کرنے دنک ھیے بھے اور‬
‫چیران ہونے بھے۔ مگر وہ ہر چیز سے نے پرواہ ہونا جال گ یا۔ تماز پڑھ یا نو شجدوں میں ہی کتنی دپر گزر جائی‪،‬‬
‫دعا کے لیے ہابھ اب ھا نا نو وقت گزرنے کا اجساس ہی نہ ہونا۔‬
‫انک پرایس میں ر ہیے لگا ب ھا وہ‪ ،‬خیسے اس کی تمام جشیں سو گنی ہوں‪ ،‬اجانک پتٹ ھے پتٹ ھے زور زور سے رونے‬
‫لگ یا مگر نہ جالت اس کی ا یے کمرے نک مجدود ب ھی۔‬
‫خو لوگ ہللا کی طے کردہ جدود کا تجاوز کرنے ہیں اور ناز نہیں آنے یب ہللا انہیں ا یسے ب ھیڑ مار کر سمچ ھا نا‬
‫ہے۔‬
‫ا یے در پر نالنے کے لیے نار نار مواقع د ییا ہے مگر چب ی یدے نہیں آنے نو ب ھر ان کے اغمال غمل‬
‫کی صورت ان کے سا میے ال ک ھڑا کرنا ہے۔‬
‫ان لوگوں نے ب ھی نہیں سمچ ھا‪ ،‬ہللا نے گ ھر میں پتنی دی ناکہ اب ناز آپیں‪ ،‬ب ھائی کو نہن دی کہ ناز‬
‫س‬
‫آپیں۔ ب ھر ب ھی نہیں مچ ھے۔‬
‫اور چب وہ ب ھول گیے کہ ہللا کے اچکام ک یا ہیں یب انہیں انہیں کے انداز میں سمچ ھانا گ یا۔‬
‫‪202‬‬
‫ان کو ی توناں دی گ ییں انہیں کے خیسی‪ ،‬ب ھر بھی ناز نہیں آنے نو ی یت یاں دی گ ییں انہیں کے خیسی‪،‬‬
‫ب ھر ب ھی ناز نہیں آنے نو غمل کا رد غمل سروع ہوا‪ ،‬اور گ ھر کہ عزپیں گییں‪ ،‬مجت ییں گییں‪،‬‬
‫ب ھر جس زمین پر ا یے گ یاہوں سے لٹ ھڑے وخود کو لے کر سیتہ نان کر جلیے بھے وہ زمین ان پر ییگ‬
‫کر دی گنی‪،‬‬
‫اس کے ئعد چب رونے نلکیے وہ اس رب کے در پر آنے نو اس نے کیسے انہیں ا یے آغوش میں ل یا۔‬
‫"ہے کوئی اس کے خیسا جا ہیے واال"؟‬
‫سارے تمازی سر خ ھکانے پتٹ ھے غور سے موالنا صاچب کا ی یان سن رہے بھے‪ ،‬ان میں انک وہ ب ھا خو اس‬
‫سے آگے ستیے کی ہمت نہیں رک ھیا ب ھا۔ وہ ی یان ادھورا خ ھوڑ کر مسجد سے ئکلیا جال گ یا۔ آج ب ھر اس کا‬
‫کمرہ اس کی درد ب ھری آہ و ئکا سے گوتجیے واال ب ھا۔‬
‫ئم نے اس لیے اینی ی توی کو گالی ی یا کر اینی زندگی سے ئکال دنا ک تونکہ سادی سے نہلے اس کا کسی سے‬
‫ئعلق ب ھا؟ اس نے ئم سے ی توقائی کی؟ امام صاچب اس کی عج یب ک نف یت کو دنک ھیے ہونے اس سے‬
‫اس کی تجی زندگی کے نارے میں نوخھ رہے بھے‪ ،‬یب وہ انہیں ا یے تمام اغمال ی یا نا جال گ یا۔‬
‫جی!‬
‫نو ب ھر ک توں اسے ڈھونڈ رہے ہو؟ ک توں اس کے لیے ناگل ہو رہے ہو؟ ک توں جا ہیے وہ اب تمہیں؟ خ یکہ‬
‫ئم نے خود اسے اینی زندگی سے ئکاال۔‬
‫ن‬
‫اف مج یت نے آ ک ھیں‬
‫نہیں رہ نا رہا ہوں اس کے ئغیر‪ ،‬مچ ھے ہر نل اس کی کمی محسوس ہوئی ہے‪ ،‬اعیر ِ‬
‫ئم کر دی ب ھیں۔‬
‫ک یا ئم نے ناک و صاف زندگی گزاری؟‬
‫‪203‬‬
‫نہیں!‬
‫نو ب ھر ئم نے خود کو ق تول ک توں نہیں ک یا؟‪،‬‬
‫ک یا مظلب؟‬
‫ہللا نے تمہیں تمہارے خیسی ہی‪ ،‬نہیں! ساند ئم سے نہت نہیر ی توی دی‪ ،‬مگر اس میں تمہاری ہی خ ھلک‬
‫ب ھی‪ ،‬ب ھر ک توں پرداشت نہیں کر نانے‪ .‬ک توں نہیں ق تول کر نانے خود کا عکس؟ مرد خود کو ہی ق تول‬
‫نہیں کر نانے۔‬
‫اس وقت مچ ھے لگا میری عیرت پر خوٹ لگی ہے۔ کون سا سوہر نہ پرداشت کرنا ہے کہ۔ اس سے ای یا‬
‫خملہ نورا نہیں ہو شکا۔‬
‫عیرت م ید سوہر ہی نہ پرداشت کر لت یا ہے۔ مگر آج معاسرے نے عیرت م یدی کے ی یاطر میں خو نے‬
‫عیرئی کا ستق ئم لوگوں کو دنا ہے اشی نے مردوں کو آج ای نہا سے زنادہ کمزور کر دنا ہے نلکہ ای یا نے‬
‫عیرت ی یا دنا ہے کہ آج مرد معاسرے میں کھلے عام لوگوں کی ب ھیڑ میں ی نگا گھوم رہا ہے اور اسے ا یے‬
‫ییگے ین کا اجساس ہی نہیں ہو رہا ہے۔‬
‫میں سمچ ھا نہیں؟‬
‫سوہر کو مجازی جدا ک توں کہا گ یا؟ جا یے ہو ک توں کہا گ یا؟‬
‫ناکہ وہ غورت کی ہر چظا معاف کر دے‪ ،‬خیسے آسمانوں کا رب کرنا ہے ا یے ہر ی یدے کی ہر چظا‬
‫معاف‪ ،‬چب وہ نادم ہونا ہے جاہے کت یا ہی ش یاہ کار ک توں نہ ہو۔‬
‫مگر ہللا سرک معاف نہیں کرنا۔ اس نے سر خ ھکا کر خیسے خود کو یسلی د ینی جاہی۔‬

‫‪204‬‬
‫سرک جا یے ب ھی ہو کسے کہیے ہیں؟ نہاں ب ھی معاسرے کے ناگل ین نے مردوں کو علط راشتہ دک ھا دنا‬
‫ہے۔‬
‫مردوں کو نہ ناد رہ گ یا کہ وہ مجازی جدا ہیں‪ ،‬انہیں نہ ناد نہیں رہا کہ ہللا نے اس معا ملے میں انہیں ک یا‬
‫اچکام دنے ہیں۔ ک یا کافر ای یا مذہب خھوڑ کر اسالم میں داجل نہیں ہونے؟ ک یا ہزاروں جداؤں کو ما یے‬
‫والوں کو ہللا معاف نہیں کرنا چب وہ اس کی وجدای یت کا افرار کر لیں؟‬
‫کاش مردوں کو نہ سمچھ آ جانے۔‬
‫مرد غورت کو کمزور جای یا ب ھی ہے اور مای یا ب ھی ہے‪ ،‬مگر اینی چف نفت کو نہ وہ جای یا ہے اور نہ مای یا ہے۔‬
‫اور جا یے ہو وہ چف نفت ک یا ہے؟‬
‫ک یا ہے؟ وہ ان کا انک انک لفظ پڑے غور سے سن رہا ب ھا‪ ،‬اس کا دل عحب خوف سے دھک دھک کر‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫مرد غورت سے ای نہا سے ب ھی زنادہ کمزور ہے۔ میں اکیر چیران ہونا ہوں کہ مرد کس ی یا پر مرد ی یا ب ھرنا ہے‬
‫چب وہ غورت کا انک گ یاہ معاف نہیں کر سک یا؟ نو ب ھر وہ کیسا مجازی جدا؟ وہ کیسا مجازی جدا چب وہ‬
‫انک اینی غورت کی رہٹمائی نہیں کر سک یا؟‬
‫میں چیران ہوں غورت کس ی یا پر کمزور گردائی جائی ہے چب وہ انک رنڈے سے ب ھی ی یاہ کر لتنی ہے‪،‬‬
‫انک قا نل کو ب ھی معاف کر د ینی ہے‪ ،‬اس کا مرد اسے ختنی جاہے ئکل نف دے اسے خ ھوڑئی نہیں‪،‬‬
‫نلکل ا یسے ہی خیسے ہللا ا یے عل نظ اور نافرمان ی یدوں کو ی نہا نہیں خھوڑنا۔‬

‫‪205‬‬
‫صف ییں نو اس میں ہیں جدا خیسی معاف کرنے کی‪ ،‬رہٹمائی کرنے کی۔ ب ھر مرد کیسا مجازی جدا؟ امام‬
‫صاچب کے لہچہ میں غم کی آمیزش اسے ب ھی محسوس ہوئی ب ھی۔ آج اسے ا یے مرد ہونے پر سرم آ رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫رنڈا مظلب؟ کچھ دپر کی جاموشی کے ئعد اس نے نوخ ھا۔‬
‫ب ھنی ئم لوگ اس غورت کو رنڈی کہیے ہو جس کے ناس مرد اینی ہوس نوری کرنے جا نا ہے۔‬
‫نو ب ھر رنڈی کے ناس جانے واال مرد رنڈا ہی ہوگا نا۔‬
‫"انک صجائی کے ناس کچھ لوگ آنے اور کہا‪" ،‬انک رنڈی کا ای نقال ہو گ یا‪ ،‬ک یا اس کی تم ِاز خ یازہ ہوگی؟‬
‫ان صجائی نے خواب دنا‪" ،‬چب رنڈوں کی تماز ہو سکنی ہے نو رنڈنوں کی ک توں نہیں؟"‬
‫اردو زنان نے نا ائصافی کر دی غورت کے سابھ‪ ،‬مگر ائگلش زنان نے نہیں کی۔‬
‫ائگلش میں رک ھیل‪ /‬داشتہ کو 'مسیریس' کہا جا نا ہے‪ ،‬جس کا انک مظلب گ ھر کی مالکن اور دوسرا رک ھیل‬
‫ہونا ہے۔‬
‫اور مسیریس کا مذکر جا یے ہو ک یا ہونا ہے؟‬
‫'مسیر' جس کا انک مظلب مالک اور دوسرا‪ ،‬سمچ ھدار ہو‪ ،‬سمچھ سکیے ہو‪ ،‬ہے نا؟۔ امام صاچب آج اسے‬
‫انک الگ ہی ستق پڑھا رہے بھے۔‬
‫کس ی یا پر ئم لوگ نہ فرق کرنے کہ ہمت کرنے ہو چب اس ناک ذات نے فرآن مجید میں اس ئفرنق‬
‫کو نلکل ہی خٹم کر دنا۔‬
‫" مرد کو 'زائی' کہا نو غورت کو 'زایتہ'‬
‫مرد کو 'مومن' کہا نو غورت کو 'مومتہ' ہللا نے انہیں خوالوں سے فرآن میں دونوں کو مجاظب ک یا۔‬
‫‪206‬‬
‫نو ب ھر کس ی یا پر مرد نے خود کو زنا کر کے ب ھی ناک سمچھ ل یا اور غورت کو قاجشہ کہہ دنا؟ چب کہ اس پر‬
‫ب ھی ہللا نے فرمانا‪ " :‬اور فجاشی کرنے والے اور فجاشی کرنے وال یاں"۔ ئع نی 'قاجش اور قاجشہ'۔‬
‫انک عیرت م ید مرد کا واقعہ ی یا نا ہوں۔ "ان کی جس دن سادی ہوئی اشی رات ان کی ی توی کو تچہ ہو‬
‫گ یا"۔ ہللا کی قدرت ہی ب ھی خو کوئی اس خمل کے نارے میں نہ جان شکا‪ ،‬ی توی پریسان ہوئی نو اسے یسلی‬
‫دی‪ ،‬کہا‪ :‬گ ھیراؤ نہیں‪ ،‬میں اس کا ی ید و یشت کرنا ہوں‪ ،‬صیح فحر میں شب کے ئعد جتے کو لے کر مسجد‬
‫گیے اور جتے کو ناہر رکھ کر اندر جلے گیے اور شب سے نہلے تماز پڑھ کر خود ہی ناہر ئکلے‪ ،‬اور جتے کو دنکھ‬
‫کر سور ک یا کہ دنکھو کس کا تچہ ہے؟ کس نے رکھ دنا‪ ،‬تمام لوگوں کے م نقی خواب پر کہا کوئی نات نہیں‪،‬‬
‫اس تچہ کو ہم نالیں گے‪ ،‬نہ آج سے ہمارا تچہ ہوا‪ ،‬نہ ہللا کی طرف سے ئعمت ہے‪ ،‬اور گ ھر ال کر ی توی کہ‬
‫گود میں دے دنا"۔‬
‫نہ ی توی سے اس معا ملے پر گرقت کی‪ ،‬نہ ندنام ک یا‪ ،‬نہ سزا دی نلکہ اینی عیرت م یدی کا ی توت دنا۔ اور‬
‫اخ ھی ی یک زندگی گزاری۔‬
‫اور خو سوہر اینی ی توی کے گ یاہ کو شب کے سا میے پیش کر دے‪ ،‬نا ایسی سزا دے خو شب پر طاہر ہو‬
‫جانے‪ ،‬ئع نی مار ی یٹ‪ ،‬نا طالق‪ ،‬نو عیرت م ید نہیں نلکہ نے عیرت ہے خو خود کو لوگوں کے سا میے ی نگا کر‬
‫رہا ہے۔‬
‫م یاں ی توی کو انک دوسرے کا ل یاس اشی لیے کہا کہ وہ انک دوسرے کے ع توب خ ھیا لیں۔‬
‫میں نے خت یا عیرت م ید غورت کو نانا ہے اس کے ناش یگ ب ھی مرد کو نہیں نانا۔‬

‫‪207‬‬
‫سر عام پیش نہیں کرئی نلکہ خود کو مار کر خ ھیا لتنی ہے کہ لوگ اس پر پرس‬
‫کوئی غورت ا یے مرد کا زنا ِ‬
‫نہ ک ھاپیں‪ ،‬اسے ی نگا سمچھ کر اس پر نوٹ نہ پڑیں‪ ،‬مگر مرد اینی غورت کا زنا معاف نہ کر کے خود کو نلکل‬
‫ی نگا کر د ییا ہے‪ ،‬اور ی نگا ہو کر سمچ ھیا ہے کہ وہ عیرت م ید ہے۔‬
‫چب نہ جال امت کا دنک ھیا ہوں نو سوخ یا ہوں کہ مرد کسے کہوں اور غورت کسے؟ دونوں کے اقعال‬
‫الگ‪ ،‬خیس الگ‪ ،‬مگر انک دوسرے کی قظرت ای یا کر کوئی مغٹیر ہو گ یا نو کوئی ی نگا۔‬
‫مگر جسے ہللا خود ڈھاپت یا جاہے۔ ورنہ مرد نو ی نگا گھوم رہا ہے۔‬
‫امام صاچب جا جکے بھے مگر وہ کسی محسمے کی مای ید اشی جگہ خم کر رہ گ یا ب ھا‪ ،‬ہابھ تیر نلکل مقلوج ہو کر‬
‫رہ گیے بھے‪ ،‬نہ کون سا ستق ب ھا خو اسے پڑھانا گ یا ب ھا۔ انک سال پرانے ا یے ہی القاظ اس کے متہ پر‬
‫کسی طما جتے کی طرح لگے بھے۔‬
‫"کتیے مردوں کی داشتہ رہ جکی ہو ئم؟ کتیے لوگوں کے یسیر پر سوئی ہو؟ نہ تچہ میرا ہے نا تمہارے کسی ہم‬
‫یسیر کا؟ ندکردار ب ھی وہ اور ندکردار لڑکی کی میری زندگی میں کوئی جگہ نہیں"۔‬
‫سر عام ی نگا ناچ رہا ہے‪ ،‬اس نے خود ا یے ہاب ھوں سے ا یے‬
‫اور ضرار لعاری کو لگ رہا ب ھا کہ وہ آج ِ‬
‫کیڑے ا نار ب ھت یکے ہے‪ ،‬اور لوگ اسے ی نگا دنکھ کر اس کا تماسا دنکھ رہے ہیں۔‬
‫اور واقعی ب ھر لوگوں نے اسے دنک ھا ب ھا مگر تماسا نہیں ب ھا۔‬
‫سر عام خیخ رہا ب ھا‪ ،‬آہ و ئکا ایسی ب ھی گونا ی نگا ہو اور‬ ‫نہ‬
‫مسجد کے صچن میں شجدہ کی جالت میں پڑا وہ لی نار ِ‬
‫خود کو خ ھیانے کی فرنادیں کر رہا ہو۔‬
‫اور فرناد نو اس کی اب ب ھی ہو رہی ب ھی‪ ،‬اس کے رونے اور سسکیے کی آواز کے عالوہ اور کوئی آواز اس‬
‫کمرے میں نہ ب ھی‪،‬‬
‫‪208‬‬
‫اس سے زنادہ ستیے کی ہمت اس میں نہیں ب ھی۔ ضرار لعاری کے سر پر ر کھے ہابھ نلکل جامد ہو گیے‬
‫بھے۔ دل و دماغ ماؤف بھے۔‬
‫مچ ھے معاف کر دو‪ ،‬معاف کر دو مچ ھے‪ ،‬نہت پڑا گ یاہ ک یا ب ھا میں نے‪ ،‬خود کو ہی ذل یل کر گ یا میں‪ ،‬خود ہی‬
‫ی یاہ کر لی اینی زندگی‪ ،‬خود کو نے ل یاس کر دنا شب کے سا میے۔‬
‫معاف کر دو مچ ھے‪ ،‬میرے سارے ندپرین لفظوں کو۔ مچ ھے سکون دے دو جان جہاں‪ ،‬میں نہت پڑنا ہوں‪،‬‬
‫نہت رونا ہوں‪،‬‬
‫دن رات ناگلوں کی طرح تمہیں ہر جگہ نالش کرنا ب ھا۔‬
‫تمہیں ک ھونا نو ندا ب ھی ک ھو گنی اور ب ھر شب ک ھونے جلے گیے‪ ،‬ردا مچھ سے نات نہیں کرئی‪ ،‬ئم آجاؤ نلیز‪،‬‬
‫نہت دعاؤں میں مائگا ہے تمہیں۔ اس کی گود میں سر ر کھے وہ ا یسے ہی پڑپ رہا ب ھا خیسے پرسوں سے پڑ ییا‬
‫آ رہا ب ھا۔‬
‫پ‬
‫ام اخمد! نلکل ساکن و ساکت تٹھی ہوئی ب ھی۔ کچھ ب ھولی یسری آوازیں کان میں گوتجی ب ھیں۔‬
‫ب ھت یک تو ب ھاب ھی‪ ،‬آپ نے ہمیں ا یے پڑے گ یاہ سے تجا ل یا‪ ،‬نہت زنادہ ب ھت یک تو کہ آپ نے نہ نات کسی‬
‫کو نہیں ی یائی‪ ،‬آپ دی یا کی شب سے اخ ھی ب ھاب ھی ہیں۔‬
‫ہم نے نہت گ یاہ کیے مگر نہ نہیں ک یا ب ھا‪ ،‬ستو کے قورس پر میں انگری ہو گنی ب ھی‪ ،‬آپ نے تجا ل یا‪،‬‬
‫میں کٹھی ب ھی نہیں ملوں گی اس سے اب‪ ،‬میں ب ھائی اور ڈنڈ کا ک یا نہیں ب ھگت یا جاہنی۔ میں اب کوئی‬
‫علط کام نہیں کروں گی۔‬
‫وہ مر گنی جان جہاں‪ ،‬ندا ہمارے گ یاہوں کے نوخھ سے مر گنی۔ اسے ہماری وجہ سے لونا گ یا‪ ،‬وہ نہت‬
‫ڈرنوک ب ھی‪ ،‬اشی کو یسانہ ی یانا گ یا‪ ،‬کیسے اس نے پرداشت ک یا ہوگا‪ ،‬کیسے اب ھانا ہوگا اس نے ہمارا نوخھ؟۔‬
‫‪209‬‬
‫اس کی یٹ ھرائی ئظریں نہ جانے کس ئفطہ پر ب ھیں‪ ،‬اسے نہ ب ھی دک ھائی نہیں دے رہا ب ھا کہ ضرار لعاری‬
‫اس کے سا میے ہابھ خوڑے پتٹ ھا رونا نلک یا معافی کا طل نگار ہے‪ ،‬اسے کسی کی کوئی ئکل نف ناد نہیں رہی‬
‫ب ھی‪ ،‬نہ خود کا ئفصان‪ ،‬نہ کسی اور کا‪ ،‬دل ی ید ہونے کے در نے ب ھا نو محض ندا کے غم سے۔‬
‫ندا مر گنی؟ اس کا گت یگ ر یپ ہوا‪ ،‬جس ئفصان سے وہ خوفزدہ ب ھی وہی اسے ک ھا گ یا‪ ،‬وہ خ ھیکے سے اس‬
‫کے سا میے سے اب ھی ب ھی۔‬
‫جان جہاں! ضرار لعاری نے پڑپ کر خود سے دور جائی ام اخمد کو رو کیے کی کوسش کی خو ا لیے قدم ا یسے‬
‫جا رہی ب ھی خیسے خھ سال نہلے وہ ب ھاگا ب ھا۔‬
‫ندا مر گ نی؟ ک یا قصور ب ھا اس کا؟ اس نے نو جد ب ھی نار نہیں کی ب ھی وہ نہلے ہی ناز آ گنی ب ھی۔ اس کا‬
‫دل نو نہت کمزور ب ھا‪ ،‬کیسے شہا ہوگا اس نے؟ خود کالمی کے انداز میں نولنی وہ ا لیے قدموں روم سے ئکلنی‬
‫جا رہی ب ھی۔‬
‫اور ضرار لعاری گ ھت توں کے نل فرش پر گرے اس کے القاظ سن کر دہاڑیں مار مار کر رو رہا ب ھا اور روم کے‬
‫پ‬
‫ناہر ک ھڑی ام اخمد دنوار سے سر ئکانے زمین پر تٹ ھنی جلی گنی ب ھی۔‬
‫انہوں نے مچھ سے ئکاح کا وعدہ ک یا ب ھا اشی لیے میں انک ہفتہ نہلے مسلمان ہو گنی ب ھی مگر سر نے کہا‬
‫کہ میں نہلے اےڈی کو خ ھونے الزام میں ب ھیسا کر کا لج سے ئکلواؤں یٹھی نہ مچھ سے سادی کریں گے‪،‬‬
‫میں نے م نع کر دنا نو اس جد نک آ گیے۔‬
‫اب کون مچھ سے سادی کرے گا؟ میں ان کی وجہ سے مسلمان ہوئی اور اب نہ۔۔ وہ متہ پر ہابھ ر کھے‬
‫زور زور سے رونے لگی ب ھی۔‬

‫‪210‬‬
‫نہی کریں گے‪ ،‬ہم دونوں کی دوشنی ان کو یس ید نہیں ب ھی نو نہلے ی یا د ییے‪ ،‬مگر اب ب ھی دپر نہیں ہوئی‪،‬‬
‫میں نہ کا لج خ ھوڑ رہا ہوں۔ سر آپ ان دونوں کا ئکاح کروا دتجیے۔ انلس واقعی مسلمان ہو جکی ہے اس‬
‫کا اسالمی نام جدتچہ ہے‪،‬‬
‫تمہیں کیسے ی یا؟ کسی نے مچمع میں اےڈی سے سوال نوخ ھا‪ ،‬آج ع یدال یاری کے ش یارے گردش میں‬
‫نہیں بھے یٹھی ساند وہ آج ان جال یازنوں کی کٹھ ی یلی ین کر رہ گ یا ب ھا۔ نا ب ھر قدرت اس کا امیجان لتیے‬
‫کے در نے ب ھی۔‬
‫ن‬
‫ک تونکہ انلس کے مسلمان ہونے وقت میں اشی کے سابھ ب ھا۔ نہ د یں ونڈنو۔ اس نے ا یے قون یں‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫انک ونڈنو نلے کر کے شب کو دک ھائی جس میں انلس انک عالم کے سا میے جہرے پر گھونگ ھٹ ڈالے‬
‫اسالم ق تول کر رہی ب ھی۔ اور ب ھی ونڈنوز اس نے ان لوگوں کو دک ھاپیں جس میں وہ انلس کے سابھ نہت‬
‫ہی جذنائی انداز میں ب ھا‪ ،‬عام یانہ نات نو نہیں ب ھی مگر جس انداز میں نات سا میے آ رہی ب ھیں اس سے وہ‬
‫انلس کا جا ہیے واال ہی لگ رہا ب ھا۔ عالم صاچب پریس یل کی اخ ھی جان نہجان والے بھے۔ ان کی ئصدنق پر‬
‫اس کے سارے اخیجاج دم نوڑ گیے۔‬
‫ئکاح کے ئعد اےڈی اس کے ناس آنا ب ھا۔‬
‫کیسا محسوس کر رہے ہو ع یدال یاری اےڈی کا خ ھونا اینی زندگی میں انک جاص مقام پر دنکھ کر۔ ک یا کہا ب ھا‬
‫ئم نے ع یدال یاری کسی کا خ ھونا نہیں ک ھا نا‪ ،‬اب ییاؤ!‬
‫و یسے انک ش یکر یٹ ی یاؤں؟ اےڈی نے خود پر صنط کرنے ع یدال یاری کے کان کے فریب جا کر سوال‬
‫ک یا۔‬

‫‪211‬‬
‫نہت ہاٹ ہے وہ‪ ،‬نلکل آگ‪ ،‬اور نہت خوئصورت ب ھی‪ ،‬اس کے فریب جاؤگے نا نو قانو نہیں رکھ ناؤگے‬
‫خود پر۔ اب مچ ھے ہی دنکھ لو دو سال سے رنلسن شپ میں ہیں ہم مگر آج نک اس سے دل نہیں ب ھرا۔‬
‫آج ب ھی وہ نہلے ہی طرح جسم میں ائگار لگا د ینی ہے۔ اگر ئم نوز نہ کرو نو مچ ھے آفر کر د ییا۔‬
‫اےڈی کے گ ھت یا ین پر خود پر صنط کرنا ع یدال یاری یٹ ھر گ یا ب ھا۔ اور وہی اس کی زد میں آنا ب ھا۔‬
‫اےڈی کو پری طرح ی یتیے ہونے وہ کسی کے ب ھی قانو میں نہیں آ رہا ب ھا۔‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫انک آخری الت اس کے ی یٹ میں رش ید کر کے وہ خوف سے آ ک ھیں ب ھاڑے اےڈی کو د ک ھنی انلس‬
‫کے ناس آنا ب ھا۔‬
‫اور اس سے اینی ئفرت کی ای نہا ی یا کر وہ اس کا لج سے ہی نہیں اس شہر سے نہیں نلکہ اس ملک سے‬
‫ب ھی دور جال گ یا ب ھا۔‬
‫اور کت یا ئفصان ہو گ یا ب ھا ان شب میں اس کا۔ اس کے ماں ناپ نے ب ھی اس پر ئقین نہیں ک یا ب ھا‬
‫اور ان کا آخری دندار ب ھی نہیں کر نانا ب ھا وہ‪،‬‬
‫خھ سال ئعد ب ھی اسکی ئفرت اور غصہ میں کوئی کمی نہیں آئی ب ھی‪ ،‬اس انک ہفتہ میں اینی دایشت میں‬
‫وہ اس سے ا یے ئفصان کا ندلہ لے رہا ب ھا‪،‬‬
‫مگر خو آج ہوا ب ھا نا اس سے نہلے سے خو ہونا آ رہا ب ھا‪ ،‬وہ اسے پری طرح الچ ھا گ یا ب ھا۔ نوری رات گزر گنی‬
‫ب ھی مگر اس کی آنکھوں میں پت ید کا سایتہ نک نہیں ب ھا۔‬
‫اس کا ہابھ جدتچہ کے نالوں میں الچ ھا ہوا ب ھا‪ ،‬کرشی کے تجانے وہ اشی ی یڈ پر اس کے سابھ ب ھا۔ عیر‬
‫مرئی ئفطہ سے ئظریں ہ یا کر اس نے ا یے فریب لتنی جدتچہ کو دنک ھا جسے وہ کنی گ ھتیے نہلے پت ید کا اتجکسن‬
‫دے چکا ب ھا خو ہوش میں آنے کے ئعد ب ھر سے پڑ ییے لگی ب ھی۔‬
‫‪212‬‬
‫کت یا وقت گزر گ یا ب ھا دونوں کو انک ہی زاونہ پر پت ٹ ھے پتٹ ھے‪ ،‬ضرار اندر پڑپ رہا ب ھا نو ناہر وہ۔‬
‫ضرار لعاری روم سے ئکل کر اس کے سا میے آنا‪ ،‬اسے دنوار سے ی یک لگانے پتٹ ھے دنکھ کر خود ب ھی گ ھت توں‬
‫ن‬
‫کے نل خ ھکا ب ھا۔ آ ک ھیں نالکل سرخ ہو رہی ب ھیں خیسے صنط کی آخری ای نہا پر ہوں۔‬
‫ج ِان جہاں!! کیسی پڑپ ب ھی اس کی ئکار میں۔ ام اخمد کے ساکت وخود میں خ ییش ہوئی ب ھی‪ ،‬انک ھوں‬
‫سے رکے ہونے آیسوں ب ھر سے نہیے لگے بھے۔‬
‫ک یا میں اس قانل نہیں کہ مچ ھے معاف ک یا جانے؟ ک یا میں اس قانل نہیں کہ مچھ پر رخم ک یا جانے؟‬
‫نہت ب ھک گ یا ہوں نار‪ ،‬ک یا اب ب ھی سکون کا چقدار نہیں ہوں؟‬
‫اس کے سا میے پتٹ ھیے ہونے اس کا ہابھ ا یے ہابھ میں ل یا اور ب ھکے ب ھکے تم یاک لہچہ میں نوخ ھا۔ رونے سے‬
‫آواز کافی ب ھاری ہو رہی ب ھی‬
‫ام اخمد نے اس کے سوال پر ئگاہیں اب ھا کر اسے دنک ھا‪ ،‬ہابھ خ ھڑانے کی کوئی کوسش نہیں کی ب ھی۔‬
‫ساند اس کی جالت قان ِل رخم لگی ب ھی۔‬
‫ک یا آپ کے والدین اس قانل نہیں کہ انہیں معاف ک یا جانے؟ ان پر رخم ک یا جانے؟ انہیں ب ھی وہی‬
‫سکون دنا جانے جس کے آپ م یالشی ہیں۔ سوال کر کے ہی اس نے ضرار لعاری کو خواب دے دنا‬
‫ب ھا۔‬
‫ج ِان جہاں!! میں۔۔۔ ضرار نے اس کے جہرے پر ہابھ رکھ کر کچھ کہیے کی کوسش کی۔ ام اخمد نے‬
‫ئقی میں سر ہالنے ہونے اس کے ہابھ پر ای یا ہابھ رک ھا۔‬
‫ک یا نہ خق ہے کہ ہر چظا کا ذمہ دار و الدین کو ہی ب ھہرانا جانے؟ ک یا پڑے ہو کر اوالد کو صجیح علط کی‬
‫نہجان نہیں ہوئی؟ ک یا اوالد سمچ ھدار ہو کر خود گ یاہ کا راشتہ نہیں خ ھوڑ سکنی؟‬
‫‪213‬‬
‫ضرار لعاری کا سر خ ھکا ب ھا۔ ندامت اور پڑھی ب ھی۔‬
‫ک یا ہللا نہ سوال نہیں نو خھےگا کہ چب تمہیں شغور دنا گ یا نو ئم نے ک توں ب ھر گ یاہ کے ہی را شیے کو خ یا؟‬
‫ک توں نہیں اینی اصالح کی؟ ک توں ا یے ئقس کے نےلگام گ ھوڑے کو آزاد خ ھوڑ دنا۔‬
‫ہے کوئی خواب؟ رونے سے آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔ کچھ القاظ ب ھی نوٹ کر ادا ہو رہے بھے۔ دونوں کا‬
‫ہی جال انک خیسا ب ھا۔ ضرار لعاری اس کے ہلیے لب دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬کت یے سالوں ئعد نا ساند نہلی نار وہ اس‬
‫سے اس طرح اور ای نی نات کر رہی ب ھی۔‬
‫ہللا چب آپ کو معاف کر سک یا ہے نو ان کو ک توں نہیں؟ وہ نو شب کا رب ہے۔ خو نادم ہوگا‪ ،‬خو نونہ‬
‫کرےگا وہ شب کو معاف کر ےگا۔ ب ھر کس ی یا پر آپ نے انہیں قانل ئفرت جانا خ یکہ وہ آپ کے‬
‫اس وقت کے رخم کے چقدار بھے۔ انہیں آپ کی ضرورت ب ھی۔‬
‫ندا کے سابھ خو ہوا وہ ان کا اک یلے کا گ یاہ نہیں ب ھا نلکہ آپ کا زنادہ ب ھا۔ انلی نے آپ کا ای نقام ندا سے‬
‫ل یا۔‬
‫وہ ب ھی ا یے ہی گ یاہگار بھے ختیے کہ آپ۔ نو ب ھر آپ قانل رخم اور وہ قانل ئفرت کیسے ہونے؟ ی یاپیں!‬
‫اس کی نات پر ضرار نے زور سے دنوار میں سر مارا ب ھا‪ ،‬دوسری نار مارنے پر ام اخمد نے ای یا ہابھ وہاں رکھ‬
‫دنا ب ھا۔‬
‫آپ کے والدین علط را شیے پر بھے‪ ،‬اور اشی را شیے پر آپ نے ان کی تیروی کی‪ ،‬نہاں والدین علط‪ ،‬نلکہ‬
‫نہت گ یاہگار‪،‬‬
‫س‬
‫ب ھر آپ اس غمر کو نہیجے جس میں صجیح علط کی تمیز پڑی آسائی سے کر لی جائی ہے‪ ،‬مگر ی یا سوچے مچ ھے‬
‫ا یے ئقس کی جاہت پر اشی را شیے پر ڈنے رہے‪ ،‬نو ب ھر نہاں کون علط؟ آپ نا آپ کے والدین؟‬
‫‪214‬‬
‫اور ب ھر دوسری جد! خود ی یانگ دہل زنا میں مت یال رہ یا اور ی توی کا ناکردار ہونا۔ ئع نی اس کا نہ کوئی اقٹیر نہ‬
‫کوئی اسکت یڈل۔ اگر ندفسمنی سے ایسی ی توی مل جانے نو 'واچب الف یل' گردائی جائی ہے۔‬
‫نوپرہ!!! اس نے پڑپ کر سر اب ھانا۔‬
‫اونہہ! طغتہ نہیں ہے۔ سوال نوخھ رہی ہوں۔‬
‫ی یاپیں ک یا مظلب ہوا اس کا؟ اس کی جاموشی پر ام اخمد نے خود ہی خواب دنا۔‬
‫نہی نا کہ زنا کردار کو خٹم کر د ییا ہے۔ زنا کرنے والے گ یاہ کے را شیے پر ہیں‪ ،‬زنا کے ئعد ان کے ناس‬
‫کچھ نہیں تجیا۔‬
‫اور نہ کہ زنا کرنے والے ناقانل ق تول ہونے ہیں اور نہ نات انک مرد ہی ہمیں سک ھا نا ہے۔ نہت ہی‬
‫آسان لفظوں میں اس نے زنا کا موقف رک ھا ب ھا۔‬
‫نو جہاں اسے اینی سمچھ آ جائی ہے کہ زنا کرنے وال یاں ناقانل ق تول ہوئی ہیں نو ک یا اس غقل م یدی کا‬
‫دغوہ کرنے والے کو نہ سمچھ میں نہیں آ نا ہوگا کہ زنا سے مرد کا کردار ب ھی خٹم ہو رہا ہے‪ ،‬وہ ب ھی اینی‬
‫ناکیزگی گ توا رہا ہے‪ ،‬اس کے ناس ب ھی کچھ نہیں تچ رہا ہے‪ ،‬نلکہ وہ نو خود ا یے گ ھر کو زنا کا راشتہ دک ھا رہا‬
‫ہے‪ ،‬اور اس اسے سرم ب ھی نہیں آ رہی ہے۔‬
‫نو ب ھر نہاں پر والدین کی نات کہاں سے آ گنی؟ چب ی یا ماں ناپ کے سک ھانے سمچ ھانے ہی آپ کو‬
‫ا یے لیے جالص اتچھوئی لڑکی جا ہیے ک تونکہ وہی ناکردار ہو سکنی ہے نو ب ھر ان کے ی یا سمچ ھانے ا یے صجیح‬
‫اور علط را شیے کا ئعین ک توں نہیں ک یا؟ چب گ یاہوں کی جد نار کرنے پر ہللا کی مار پڑئی ہے یب ایسان‬
‫دوسروں کو الزام د ییا ہے۔‬
‫آپ نے خود ک توں نہیں گ یاہ خ ھوڑا‪ ،‬ا یے والدین کو الزام ک توں دنا ہر پرائی کا؟‬
‫‪215‬‬
‫ک یا آپ کی اینی غقل نہیں ب ھی؟‬
‫آپ کو معلوم ہے جاکم کی ذرا شی علطی نوری جکومت کو ی یاہ کر سکنی ہے نلکہ کر د ینی ہے۔ اس کی ذرا‬
‫شی علطی کا خم یازہ نوری غوام کو ب ھگت یا پڑنا ہے۔‬
‫اشی لیے نو اس کی علطی ناقانل معافی ین جائی ہے اور اسے اس کے عہدے سے ہ یا دنا جا نا ہے‪،‬‬
‫ک تونکہ اسے علطی کرنے کی اجازت ہی نہیں ہے۔ جاہے رعانا کتنی ہی علط ک توں نہ ہو‪ ،‬جاکم کو نایت‬
‫قدم رہ یا ہی ہے۔‬
‫اور مرد کو ہللا نے جاکم ی یانا ہے۔ کاش مرد نہ سمچھ لیں۔ مگر انہوں نے خود کو مردانگی کا زغم دے کر‬
‫ق‬
‫ا یے آپ کو ہر گ یاہ کرنے کا سری نقک یٹ دے دنا ہے‪ ،‬اور پری خوش ہمی کہ وہ جاکم ہیں نو ان پر کوئی‬
‫گرقت نہیں کر سک یا۔‬
‫اور غورت مجکوم ہے اس لیے دی توی جداؤں نے اس پرگرقت کر دی۔ مگر ب ھول گیے وہ غورنوں پر گرقت‬
‫کریں گے نو ان پر گرقت خود ہللا کرےگا۔ دی یا غورنوں کو سزا دے گی نو ہللا انہیں سزا دےگا۔ اور ہللا‬
‫نہیرین ائصاف کرنے واال ہے۔‬
‫آپ ہللا کے سا میے نونہ کر رہے ہیں اور نہ ئقین کر رہے ہیں کہ آپ کے گ یاہ معاف کر دنے جاپیں‬
‫گے نو ک یا وہ ہللا آپ کے والدین کا نہیں ہے؟ چب وہ آپ کو معاف کر دے گا نو ک یا انہیں نہیں‬
‫کرےگا؟‬
‫نو کس ی یا پر آپ نے ان سے قطع ئعلق ک یا ہوا ہے؟ ک یا انہوں نے سزا نہیں ب ھگنی؟ آپ کی نہن ب ھی‬
‫ندا ل یکن ان کی نو پتنی ب ھی۔‬

‫‪216‬‬
‫جس غم میں آپ کو ان کے سابھ رہ یا جا ہیے ب ھا وہیں آپ نے ان سے ک یارہ کر ل یا۔ دو سال آپ نے‬
‫ان کی چیر نہیں لی۔ میں ماینی ہوں آپ نادم بھے‪ ،‬ہیں‪ ،‬ل یکن ک یا قاندہ ایسی ندامت کا چب آپ کے گ ھر‬
‫میں لوگ مر رہے ہیں اور آپ یس ای یا ی یا صاف کرنے میں لگے ہیں۔ ک یا انک نار ب ھی اجساس نہیں ہوا‬
‫ردا خ ھوئی ہے کیسے اک یلے ستٹ ھالے گی وہ‪ ،‬خ یکہ پزیس ب ھی ڈوب گ یا۔ دو سال ئعد آ کر ب ھی آپ نے ان‬
‫سے کوئی نات نہیں کی‪ ،‬ان کی طرف دنک ھا نہیں‪ ،‬ان کا عالج ہق سک یا ب ھا مگر آپ کو خود سے ہی‬
‫فرصت نہیں ب ھی۔‬
‫نو ک یا اس سے پری ہو کر 'نواپین' میں سامل ہو جاپیں گے؟ اس نے نول یا سروع ک یا نو ب ھر رکی ہی‬
‫نہیں۔‬
‫ک یا ان کو ا یے اقعال پر ندامت نہیں ہوگی؟ ک یا وہ لوگ ئکل نف میں نہیں ہوں گے؟ مگر آپ نے‬
‫انہیں کو قانل ئفرت فرار دے دنا۔ ک یا ہللا آپ کے اس قعل سے راضی ہوگا؟‬
‫ک یا آپ کا نہ قعل آپ کے 'نواپین' میں سامل ہونے میں رکاوٹ نہیں یےگا؟‬
‫م‬
‫ضرار لعاری ک یا کہ یا اسے نو اب سمچھ میں آنا ب ھا کہ اسے کمل سکون ک توں نہیں مل رہا ب ھا‪ ،‬تماز میں‪،‬‬
‫م‬
‫دعاؤں میں ک توں کمل نکسوئی نہیں ب ھی‪ ،‬ک تونکہ وہ طلم کر رہا ب ھا۔‬
‫آپ کی اس نے جسی نے کتنی ئکل نف دی ہوگی انہیں‪ ،‬اگر جان ل توا ہوئی یب ک یا کرنے آپ؟ ک یا اینی‬
‫ئفرت کر پتٹ ھے کہ اگر وہ دی یا سے ک یارہ۔۔۔۔‬
‫نہیں ج ِان جہاں! نلیز۔۔۔‬
‫جس دنوار میں سر مارا ب ھا اشی سے سر ئکا کر انک نار ب ھر رو دنا۔ ام اخمد اس کے چصار میں ق ید ہو کر رہ‬
‫گنی ب ھی۔‬
‫‪217‬‬
‫علط ک یا میں نے‪ ،‬نہت علط ک یا۔ اس لیے اب ھی نک نے سکون ہوں میں۔ دنوار سے سر ہ یا کر اب اس‬
‫کے ک یدھے پر رکھ ل یا ب ھا۔‬
‫اور نوپرہ کو اس شحص پر نے طرح پرس آنا ب ھا‪ ،‬کچھ دپر نہلے خو ندا کے غم میں رو رہی ب ھی اب ضرار‬
‫لعاری کے سابھ مل کر اشی کے لیے رو رہی ب ھی۔‬
‫ی یا خ یلوں کے ب ھیے ہونے کیڑوں میں خود کو خ ھیانے اور تجانے کی کوسش میں وہ نوری قوت سے ب ھاگ‬
‫رہی ب ھی مگر لوگ اس سے ب ھی زنادہ تیزی سے ب ھا گیے ہونے اس پر ک یکر‪ ،‬یٹ ھر ب ھت یک کر مار رہے بھے۔‬
‫سر پر ک یکر لگیے کی وجہ سے وہ ب ھوکر ک ھا کر انک گڑھے میں گر گنی ب ھی‪ ،‬گہرائی اینی ب ھی کہ وہ اس میں‬
‫ییجے اور ییجے دھیسنی جلی جا رہی ب ھی‪ ،‬ئعنی وہ کوئی دلدل ب ھا۔ مگر لوگ اس پر مسلسل یٹھر پرسا رہے بھے‬
‫جس سے وہ زخمی ہو کر لہولہان ہو رہی ب ھی۔‬
‫مار دو اسے جان سے‪ ،‬نہ عل نظ لڑکی ہے‪ ،‬اسے زندہ ر ہیے کا کوئی خق نہیں‪ ،‬اس خیسی ندکردار لڑکی کو ندپرین‬
‫موت د ینی جا ہیے۔ ہر کوئی اسے ندپرین موت مارنے کا ئعرہ لگا رہا ب ھا چب کسی نے انک پڑا سا یٹ ھر اب ھا‬
‫کر اس کے سر پر مار دنا ب ھا‪ ،‬اور وہ اس دلدل میں پڑی خیخ مار کر آخری ہجکی لے کر دم نوڑ گنی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫انکدم سے اس کی آ ک ھیں کھلی ب ھیں‪ ،‬جہاں دل اینی رق یار سے تیز دھڑک رہا ب ھا وہیں سایشیں نے پری یب‬
‫ہو رہی ب ھیں‪ ،‬یشتیے میں سرانور وہ پری طرح کایپ رہی ب ھی۔‬
‫ً‬
‫نو ک یا نہ خواب ب ھر سے چف نفت ہونے واال ب ھا‪ ،‬انک ہی زاونہ پر لتیے ہونے اس کا جسم اکڑ گ یا ب ھا‪ ،‬وہ قورا‬
‫نہ ابھ نائی ب ھی اور نہ کروٹ لے نائی ب ھی‪ ،‬نے پری یب سایسوں کو لمنی سایس لے کر کٹیرول میں‬
‫کرنے کی کوسش کی۔‬

‫‪218‬‬
‫ئگاہیں چب جال سے مانوس ہوپیں یب اس نے روم کو دنک ھا ب ھا‪ ،‬مگر نہ ک یا؟ وہ ا یے روم میں نہیں‬
‫ب ھی۔ نو ب ھر کہاں ب ھی وہ؟ دل خوف سے ب ھر گ یا ب ھا۔‬
‫ً‬
‫ا یے فریب کسی کی سایشیں محسوس کر کے اسے سدت سے کچھ علط ہونے کا اجساس ہوا ب ھا۔ قورا سے‬
‫پیش پر گردن گ ھما کر دنک ھا ع یدال یاری کو ا یے نہت ہی فریب گہری پت ید سونے دنکھ کر سانوں آسمان خود‬
‫پر گرنے ہونے محسوس ہونے‪ ،‬جس کا انک ہابھ اس کے اوپر نوخھ ی یا ہوا ب ھا۔۔‬
‫اینی خیخ کا گال ا یے متہ پر ہابھ رکھ کر روکا‪ ،‬اور ب ھر خود کو دنک ھا‪ ،‬انک اور ق یامت۔‬
‫نہ اس کے جسم پر ع یانا ب ھا‪ ،‬نہ کوئی جادر۔ اور ل یاس ب ھی ایسا نا م یاشب ب ھا خو وہ ام اخمد کے سا میے ب ھی‬
‫ز یب ین نہیں کرئی ب ھی‪،‬‬
‫ئی سرٹ کی طرح ہلکی کاین کا کرنا اور اور اشی کیڑے کا پراؤزر‪ ،‬نورا دن ع یانا نہت یے ر ہیے کی وجہ سے‬
‫ا یسے ہی پرنک سوٹ کی طرح مگر نہت ہی ہلکے کیڑے کا ل یاس نہن ل یا کرئی ب ھی ناکہ گرمی نا گ ھین‬
‫محسوس نہ ہو۔‬
‫مگر آج! وہ اس ل یاس میں ناضرف ع یدال یاری کے چصار میں ب ھی نلکہ انک دو جگہ سے وہ ب ھیا ہوا ب ھی ب ھا۔‬
‫نو ک یا ع یدال یاری نے اینی ئفرت کی ای نہا کردی ہے؟ ک یا اس کے ای نقام کی آخری جد ب ھی نار ہو گنی؟ اور‬
‫وہ خود پر گزری ق یامت سے نےچیر رہی۔ اسے لگ رہا ب ھا مزند وہ وہاں رہی نو اس کی آخری سایس ب ھی‬
‫ستیے میں انک جانےگی۔‬
‫ک یا خو خواب ب ھا وہ چف نفت ہونے واال ب ھا؟‬
‫نہیں نہیں ہللا اب نہیں!!!‬

‫‪219‬‬
‫ع یدال یاری کا ہابھ ہ یا کر وہ ی یڈ سے اپری‪ ،‬اور زپردشنی خود کو ک ھڑا کر کے کا پتیے ہاب ھوں سے سا میے ہت یگر‬
‫میں ل نکا ع یانا ا نار کر نہ یا‪ ،‬ی یڈ کے سرہانے ر کھے ا یے سوکس اور گلوز نہیے‪ ،‬اور ک ھڑکی میں آ کر جگہ کا ئعین‬
‫ک یا‪ ،‬اور ہاست یل کا اپرنا دنکھ کر انک نار ب ھر اس کے قدم پری طرح لڑک ھڑانے‪،‬‬
‫اس کا مظلب وہ انک نار ب ھر رسوائی کے در پر آ ک ھڑی ہوئی‪ ،‬جس ہاست یل میں اس کے اچیرام میں‬
‫ئگاہیں خ ھک جانا کرئی ب ھیں آج وہاں اس کے ندکردار ہونے کے ڈ نکے تجیے والے بھے۔ دروازے سے‬
‫ناہر جانا مظلب انک نار ب ھر ک یکر اور دلدل میں۔‬
‫نہیں نہیں! ہللا اب نہیں‪ ،‬ہللا! ک ھڑی کا یٹ کھولے اس نے خود کو گرنے سے روکا ہوا ب ھا۔‬
‫خوفزدہ ئگاہوں سے نے چیر سونے ع یدال یاری کو دنک ھا جس کی سرٹ کے پین میں اس کا پت یڈی یٹ اور‬
‫کنی نال ا نکے ہونے بھے۔ اس کے ناجن پڑے نہیں بھے ب ھر ب ھی ع یدال یاری کے کان کے ییجے سے‬
‫ن‬ ‫خ‬ ‫ب ئ ً‬
‫گردن نک اسکرتچ لگے ہونے ھے خو قت یا اشی کے ھونے نا توں کے ھے یں وہ اس عہ کو کای یا‬
‫م‬‫خ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫خ‬ ‫خ‬
‫ب ھول گنی ب ھی۔ نا ب ھر نہ ب ھی ع یدال یاری کی ہی ئفرت کا ہی کوئی چصہ ب ھا۔‬
‫ً‬
‫اگر کوئی دنکھ لے نو؟ وہ اس نار ئقت یا مر جانے گی۔ اس کا دل اب کسی رسوائی کو خ ھیلیے کی ہمت‬
‫نہیں رک ھیا ب ھا۔‬
‫اس نے انک نار ب ھر ک ھڑکی سے ییجے دنک ھا‪ ،‬ساند فرشٹ قلور پر ب ھا نہ روم‪ ،‬اس لیے فرش نہت زنادہ قاصلہ‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫س‬
‫پر نہیں ب ھا اور یس ب ھر ی یا سوچے ھے وہ ھڑی سے ناہر کود نی ھی خو یجے ہا ل کے ھے راہ داری‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ت‬‫س‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫مچ‬
‫میں گری‪ ،‬کوئی نو زخم لگا ب ھا مگر رسوائی کا خوف اس قدر جاوی ب ھا کہ اور کچھ سوخھ ہی نہیں رہا ب ھا۔ ی یا‬
‫سوز کے وہ نارکول کی سڑک پر ب ھاگ رہی ب ھی‪ ،‬اس کا رخ ی یکسی کے تجانے رکسا اش یت یڈ کی طرف ب ھا۔‬

‫‪220‬‬
‫ام اخمد! ام اخمد! ام اخمد اب ھو نا‪ ،‬اخمد کو اخ ھا نہیں لگ رہا ہے اک یلے‪ ،‬ب ھوک لگی ہے‪ ،‬اخمد کو پرنک‬
‫قاشٹ کرنا ہے۔ اخمد شب سے نہلے ابھ گ یا ہے۔ اور تماز ب ھی پڑھ لی ہے اخمد نے نو۔ اخمد اس کے‬
‫فریب پتٹ ھا اشی کے انداز میں اسے چگانے کی کوسش کر رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫اخمد کی آواز پر ام اخمد نے ہلکی شی آ یں ھو یں گر سر درد کی وجہ سے وہ ا ھیے کی مت یں کر‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نائی‪ ،‬فحر کے ئعد وہ مصلے پر ہی سو گنی ب ھی‪ ،‬اور اب ھی ساند انک ڈپڑھ گ ھیتہ ہی ہوا ہوگا۔ زنادہ رونے کی‬
‫وجہ سے سر نہت زنادہ ب ھاری ہو رہا ب ھا‪ ،‬جس سے اب ھیے کی ہمت م نفود ب ھی۔‬
‫اخمد کی ہلکی ہلکی آواز اس کے کانوں میں پڑ رہی ب ھی مگر آج لگ یا ب ھا نلکل ہمت نہیں ہے‪ ،‬دل میں اس‬
‫ن‬
‫نے اخمد کو ہللا کے خوالے کر کے آ ک ھیں ی ید کر لیں۔‬
‫اوہ! ام اخمد ناپرڈ ہو گنی ہیں ائکل کی کٹیر کر کر کے‪ ،‬اس لیے آپز ب ھی نگ نگ ہو رہی ہیں اور فیس‬
‫ب ھی رنڈ رنڈ ہو رہا ہے۔ ام اخمد ای یا سارا ورک ب ھی کرئی ہیں‪ ،‬ام اخمد کو اب ھی ریشٹ کرنا ہے‪ ،‬اس لیے آج‬
‫اخمد پرنک قاشٹ ی یانے گا ام اخمد کے لیے‪ ،‬وہ اس پر جادر ڈال کر روم سے ئکل آنا اس کا رخ کچن کی‬
‫طرف ب ھا۔‬
‫اخمد کا نائف کہاں رک ھا ہے؟ اس نے ای یا خ ھونا نائف خو ام اخمد اشی کے جساب سے الئی ب ھی‪ ،‬اش یت یڈ‬
‫سے ئکال کر ییجے فرش پر دشیر خوان تچ ھا کر رک ھا۔‬
‫فرتج سے پین ای یل ئکالے اور ناہر فروٹ ناسک یٹ سے خھ ک یلے ئکال کر دشیر خوان پر ر کھے۔‬
‫خھ مہت توں سے نہت ہی خ ھونے خ ھونے کام ام اخمد اس سے کروائی ب ھی ب ھی اور سک ھائی ب ھی ب ھی۔ اور‬
‫وہ اینی ماں کا دنوانہ تچہ نوری طرح اسے قالو کرنا ب ھا‪ ،‬اسے ام اخمد کی کائی ک یٹ کہا جا نا نو علط نہ ب ھا۔‬

‫‪221‬‬
‫ام اخمد کہنی ہیں ہللا کے نام سے شب اپزی ہو جا نا ہے۔ اور ا خھے تچوں کی نو ہللا اینی ساری ہ یلپ ب ھی‬
‫کرنا ہے۔ اس نے یسم ہللا پڑھ کر خ ھونے سے نائف سے ای یل اور ک یلے خ ھونے خ ھونے پیسز میں کا یے‬
‫سروع کیے۔ جس کے لیے اسے آدھے گ ھت یے سے زنادہ لگ گ یا ب ھا۔‬
‫ب ھوک لگیے کے ناخود ب ھی اس نے انک ب ھی پیس متہ میں نہیں ڈاال ب ھا۔‬
‫اوہ! اخمد ملک اور انگ نوانل کرنا نو ب ھول گ یا۔ سر پر ہابھ مار کر اب ھا اور فرتج سے پڑی اخت یاط سے خھ‬
‫انڈے ئکال کر است یل کے ب ھگونے میں ڈال کر اسے کچن کے قل یٹ قارم پر رک ھا۔ اور ب ھر ای یا استول‬
‫اب ھا کر نل یٹ قارم کے فریب النا اس پر خڑھ کر انڈوں کا پرین گیس پر رکھ کر گیس آن ک یا اور سابھ ہی‬
‫ملک کا گیس ب ھی آن کر دنا۔‬
‫ام اخمد سکس م یٹ نوانل کرئی ہیں انگ‪ ،‬ب ھر ب ھاگ کر روم سے ام اخمد کا قون ال کر اس میں ناتمر‬
‫سیٹ ک یا خو اسے جدتچہ نے سک ھانا ب ھا۔‬
‫ً‬
‫اور ب ھر سے ا یے کام میں لگ گ یا۔ ئقت یا فرشیے اس مغصوم فرشیے کو ی یار سے نک رہے ہوں گے خو اینی‬
‫ماں کی قکر میں اس کے لیے ناشتہ ی یار کر رہا ب ھا۔ جس طرح کام کرنے ہونے ام اخمد اس سے نات‬
‫کرئی ب ھی اشی طرح ہللا سے ناپیں کرنے ہونے کام کر رہا ب ھا۔‬
‫مسلسل تجیے االرم کو اس نے پت ید میں ہی نہاں وہاں ہابھ مار کر ی ید کرنے کی کوسش کی۔ انوار کی وجہ‬
‫سے اس کا لمنی پت ید لتیے کا ارادہ ب ھا۔ نوری رات کا چگا ہوا وہ جدتچہ کی وجہ سے روم میں ہی اول وقت‬
‫میں فحر پڑ ھیے ہی اس کے فریب سو گ یا ب ھا۔ ب ھکن کی وجہ سے صیح سات جتے کا مونانل میں لگا االرم ی ید‬
‫کرنا ب ھول گ یا ب ھا خو اس کی پت ید میں جلل ی یدا کر گ یا ب ھا۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫االرم ی ید کر کے اس نے قون کو و یسے ہی سانڈ میں رک ھا اور وایس آ یں موند یں۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫‪222‬‬
‫کسی اجساس کے تحت اس نے ی یڈ پر ئظر دوڑائی‪ ،‬مگر جدتچہ کو موخود نہ ناکر وہ اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر‬
‫پتٹ ھا ب ھا۔ پت ید ب ھک سے اڑ گنی ب ھی‪ ،‬سارے خواس انک سابھ جاگے بھے۔‬
‫اس نے روم میں ئظر دوڑائی نو اس کا کوئی ب ھی سامان روم میں نہیں ب ھا۔‬
‫تیزی سے اپر کر وہ دروازے کی سمت پڑھا مگر اندر سے دروازہ الک دنکھ کر انک اور خ ھ نکا لگا۔‬
‫نورے روم میں دنک ھیے کے ئعد ب ھی وہ اسے کہیں نہیں ملی۔‬
‫اوہ ہللا! کہاں جلی گنی‪ ،‬روم سے ناہر نہیں گنی‪ ،‬روم میں ب ھی نہیں ہے نو ب ھر کہاں گنی؟ پریسائی سے‬
‫ما بھے کو دنانا۔ کچھ ناد آنے پر وہ تیزی سے ونڈو کی طرف آنا۔‬
‫ً‬
‫ب ونڈو کو کھال نا کر اسے کچھ علط محسوس ہوا۔ قورا ناہر خ ھانک کر ییجے دنک ھا جہاں راہداری میں کسی کے‬
‫خون آلود قدموں کو یسان بھے۔‬
‫متہ پر ہابھ رکھ ای یا اپیسار کم کرنے کی کوسش کی۔ اسے جدتچہ کے اس ناگل ین پر نے تجاسا غصہ آنا‬
‫ب ھا‪ ،‬اگر وہ سا میے ہوئی نو ضرور انک دو ب ھیڑ اسے آج لگا ہی د ییا۔‬
‫ق‬
‫ناہر ئکلیے سے نہلے وہ واسروم گ یا ب ھا اور وہاں موخود مرر میں خود کی جالت دنکھ کر اسے جدتچہ کی علط ہمی‬
‫کا شہی اندازہ ہوا ب ھا۔‬
‫ق‬
‫ئعنی وہ علط ہمی کا شکار ہو کر تجانے دروازے سے جانے کے ونڈو سے کود کر گنی۔ دس نارہ قٹ ییجے‬
‫کودنے میں اسے خوف ب ھی محسوس نہیں ہوا۔ ک توں؟‬
‫"میں مر جاؤں گی‪ ،‬مچھ میں ہمت نہیں ہے کسی ب ھی رسوائی کو پرداشت کرنے کی‪ ،‬مچ ھے اس ئکل نف‬
‫سے تجات دے دیں"۔‬

‫‪223‬‬
‫اس کی نانوں کے سابھ اسے ای یا آدھی رات کا غمل ناد آنا ب ھا۔ چب وہ ہوش میں آ کر ناہر جانے کے‬
‫لیے نلکل نےقانو ہو رہی ب ھی۔ اس کا ع یانا نو وہ نہلے ہی ا نار چکا ب ھا۔ اور ئعد میں اسے قانو کرنے کے‬
‫جکر میں اس کی آش یین۔‬
‫اوہ مانے گاڈ‪ ،‬کہیں وہ‪ ،‬اوہ شٹ!۔ کیسے سوچ سکنی ہے وہ ناگل لڑکی‪ ،‬کہیں کچھ علط نہ کر پتٹ ھے۔‬
‫س‬
‫وہ ی یا سوچے مچھے ب ھا گیے ہونے ناہر ئکال ب ھا‪ ،‬ہاست یل میں اس وقت ش یانا ب ھا۔ اس لیے کوئی ب ھی اسے‬
‫نہیں دنکھ نانا۔‬
‫کچھ دپر ئعد اس کی گاڑی ہوا سے ناپیں کر رہی ب ھی۔‬
‫اخمد خ ھوئی خ ھوئی جار نلییس ی یار کر کے اب روم میں دشیرخوان لگا رہا ب ھا‪ ،‬نار نار کچن میں جاکر انک انک‬
‫نل یٹ ال کر دشیرخوان پر رک ھی اور ام اخمد کو ب ھر سے چگانے لگا۔‬
‫ام اخمد! جلدی سے ابھ جاپیں‪ ،‬اخمد نے پرنک قاشٹ رنڈی کر ل یا ہے۔ اس نار اس نے ام اخمد کو‬
‫ا یسے چگانا خیسے وہ اسے چگائی ہے۔ اس کے نالوں میں ائگلیاں گ ھما کر‪ ،‬اور اخمد ا یے دونوں ہابھ اس‬
‫کے نالوں میں ڈال کر آہشتہ آہشتہ گ ھا میے لگا۔‬
‫ن‬
‫ام اخمد کو ای یا سر میں سکون اپرنا محسوس ہوا۔ آ ک ھیں وا کر کے ا یے اوپر کچھ پڑھ کر ب ھو نکیے اخمد کو‬
‫دنک ھا اور مسکراکر اس کا سر خ ھکا کر نوسہ دنا۔‬
‫ام اخمد! جاگ گنی‪ ،‬اب ام اخمد ناپرڈ نہیں ہے‪ ،‬اخمد نے ام اخمد کے ہ یڈنک کو سورہ قاتچہ کو ستوین‬
‫نائم پڑھ کر سو ش یاک ب ھگا دنا۔‬
‫پ‬
‫ام اخمد دک ھیے سر میں نہت کمی نا کر آرام سے ابھ کر تٹھی اور وایس اس کے سر پر نوسہ دنا۔‬

‫‪224‬‬
‫ام اخمد! اب اخمد پڑا ہو گ یا ہے‪ ،‬دنکھو اخمد نے ا یے سارے فروٹ اک یلے کٹ کیے ہیں۔ اس کے‬
‫ی یانے پر ام اخمد نے سا میے تچ ھے دشیرخوان پر رک ھی نلییس کو دنک ھا۔ اسے کوئی چیرائی نہیں ہوئی ب ھی خیسے‬
‫ئقین ہو کہ وہ تچہ ہو کر ب ھی کارنامے اتجام دء سک یا ہے۔ وہ پری یت ہی اس کی ایسی کر رہی ب ھی جہاں‬
‫اسے کمال ہی کرنے بھے۔‬
‫اب اخمد کو اینی ساری ب ھوکی لگی ہے نو اسے پرنک قاشٹ کون کھالنےگا؟‬
‫اینی جان کو ام اخمد خود ا یے ہاب ھوں سے کھالنےگی۔ اسے زور سے لگانا۔‬
‫ک یا اخمد نے انو کو چگانا؟ نال ارادہ اس کی زنان سے ان نا ائکل کہ تجانے انو ئکال ب ھا‪ ،‬وہ خود اس لفظ پر‬
‫چیران ہوئی ب ھی۔‬
‫اوہ! انو کو نو اخمد نے چگانا ہی نہیں۔ ی یا لفظ پر غور کیے اخمد نے ب ھر سے ما بھے پر ہابھ مار کر گونا خود‬
‫کی غقل پر مائم ک یا۔‬
‫اخمد اب ھی سو ش یاک ائکل کو چگا کر آنےگا۔‬
‫اخمد انہیں ائکل نہیں انو کہہ کر چگانےگا‪ ،‬اب کے اس نے ارادے سے نہ لفظ کہا۔‬
‫انو! اخمد کے لیے نہ لفظ اخت نی ب ھا۔‬
‫اگر اخمد انہیں انو کہےگا نو اس ورڈ سے ان کا پین ب ھیک ہو جانے گا۔‬
‫ب ھر نو اخمد ائکل کو انو ہی کہےگا۔ ب ھر وہ جلدی سے ا خھے ہو جاپیں گے‪ ،‬ان کو پین ب ھی نہیں ہوگا۔‬
‫اوکے! آپ انہیں کو چگا کر آپیں چب نک ام اخمد انگ ای یڈ ملک رنڈی کرئی ہے۔‬
‫اخمد نے نو انگ ای یڈ ملک ب ھی نوانل کر دنا ہے۔ مگر انگ ہاٹ ہاٹ بھے نا نو ی یل نہیں کیے۔ متہ یسور‬
‫کر اینی علطی ی یائی۔‬
‫‪225‬‬
‫نو نہ کام اخمد کی جان کر دےگی۔ اس کے مغصوم غمل سے اسے رات کی کلفت دور ہوئی محسوس‬
‫ہوئی۔‬
‫اوکے ام اخمد! اس کے گالوں پر نوسہ دے کر وہ ضرار لعاری کو چگانے کے لیے ب ھاگا۔‬
‫ام اخمد نے ئم ئگاہوں سے روم سے ناہر جانے اخمد کو دنک ھا‪ ،‬اس کی خود کی ہمت نہیں ب ھی ضرار لعاری‬
‫کے ناس جانے کی۔ اس کی پڑپ اس کا درد‪ ،‬اس کا تچوں کی طرح رونا نلک یا‪ ،‬اور اس کی ندامت‪ ،‬کچھ‬
‫ک‬
‫ب ھی ئظر انداز کرنے واال نہیں ب ھا۔ وہ ب ھی نو گ یاہگار ب ھی‪ ،‬اسے ب ھی نو اس کا رب ھتیچ کر ا یے در پر النا‬
‫ب ھا‪ ،‬اسے ب ھی نونہ کا موقع دے کر 'نواپین' میں سامل ک یا ب ھا۔ ان خھ سالوں میں اس نے کتیے ش یاہ‬
‫کاروں کو ی یکو کار پتیے دنک ھا ب ھا۔ ضرار لعاری نے ب ھی نونہ کر لی ب ھی‪ ،‬اور ب ھر نونہ کے ئعد نو ایسان ایسا ہو‬
‫جا نا ہے خیسے آج ہی خ یا ہے۔ اسے پرس آنا ب ھا اس پر۔‬
‫نہت کچھ خ ھیل چکا ب ھا وہ‪ ،‬اب واقعی سکون کا چقدار ب ھا‪ ،‬مگر کچھ اور شہی کرنے کے ئعد خو اس نے‬
‫اب نک نہیں ک یا ب ھا‪ ،‬خو واقعی انک گ یاہ ہی ب ھا اگر شہی نہ ک یا جا نا نو چصارے میں رہ جا نا۔‬
‫اسے ئقین ب ھا! "نہت جلد ہللا اسے اس امیجان میں ساندار کام یائی سے نوازے گا"۔‬
‫ضرار واسروم سے ناہر ئکال نو اخمد کو روم میں دنکھ کر اسے خوسگوار چیرت ہوئی‪ ،‬اخمد کے سالم کا خواب‬
‫دے کر وہ اس کے فریب آنا۔‬
‫انو ائکل! جلدی جلیں‪ ،‬اخمد نے ام اخمد‪ ،‬اخمد اور آپ کے لیے پرنک قاشٹ رنڈی ک یا ہے۔ ضرار خو اسے‬
‫گود میں لتیے کے لیے خ ھکا ب ھا خ ھیکے سے وایس ک ھڑا ہوا۔‬
‫کک۔۔ک یا کہا آپ نے مچ ھے؟ ضرار اس کے متہ سے انو سن کر ساکڈ ہوا‪ ،‬دل نکدم خوش کن اجساس سے‬
‫دھڑکا۔‬
‫‪226‬‬
‫انو ائکل!‬
‫کک‪ ،‬کس نے سک ھانا آپ کو نہ انو ورڈ؟‬
‫ام اخمد نے۔ ام اخمد نے کہا کہ آپ انو سن کو کر سو ش یاک ا خھے ہو جاپیں گے۔ اور آپ کو پین ب ھی‬
‫ن‬
‫نہیں ہوگا۔ ک یا آپ کو اب ب ھی پین ہو رہا ہے؟ اخمد نے آ یں یت یا کر ا ے انو ا ل ہیے کا جادو‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دنک ھیا جاہا۔‬


‫م‬
‫نہیں! آپ نے ای یا یج نکل ورڈ 'انو' نوال نو سارا پین ب ھاگ گ یا۔‬
‫شجی!!!!‬
‫مجی!!!!‬
‫ام اخمد کی طرح! اس کے مجی کہیے پر اس نے خوش ہو کر کہا۔‬
‫ہاں ج ِان جہاں کی طرح‪ ،‬میں اشی کی طرح پت یا جاہ یا ہوں۔‬
‫جان جاں نہیں وہ ام اخمد ہے۔ میری ام اخمد‪ ،‬اخمد کے نوزیشتو ہونے پر اس نے مسکرا کر اس کے‬
‫گالوں پر نوسہ دنا۔ اور اس کا دھ یان ب ھ نکانا۔‬
‫انو ائکل اب جلدی سے جلیں‪ ،‬نہیں نو ام اخمد اور ناپرڈ ہو جاپیں گی‪ ،‬ان کی آتیز رنڈ رنڈ ہو رہی ہیں۔ اس‬
‫کا ہابھ نکڑے وہ اسے ناہر لے کر آ رہا ب ھا‪ ،‬ضرار لعاری انک پرایس میں اس کے سابھ ک ھیجا جال آ رہا ب ھا۔‬
‫انو ائکل!! اس کے جہرے پر انک خوئصورت مسکراہٹ کا اصافہ ہوا ب ھا۔‬
‫م‬
‫ام اخمد! انو ائکل کا پین اخ ھا ہو گ یا ہے‪ ،‬انو ائکل نے ی یانا‪' ،‬انو' یج نکل ورڈ ہے۔‬
‫اخمد‪ ،‬ضرار کا ہابھ خ ھوڑ کر ام اخمد کے ناس آکر پتٹ ھا خو ملک ش یک گالسوں میں کر کے رکھ رہی بھی۔‬

‫‪227‬‬
‫الچمدهلل! نہ نو نہت اخ ھا ہے‪ ،‬اس نے ضرار کو نہیں دنک ھا ب ھا۔ مگر ضرار اسے فرصت سے دنکھ رہا ب ھا جس‬
‫کی ئگاہوں کی پیش وہ تچوئی محسوس کر رہی ب ھی۔‬
‫ام اخمد! اخمد کل ناپین ای یل ب ھی کٹ کرےگا۔ نلک ش یک پتیے ہونے اخمد نے ای یا کل کا ارادہ ی یانا۔‬
‫ناپین ای یل ب ھی مظلب؟ تمہیں فرویس کٹ کرنے آنے ہیں؟ ضرار کو اس کی کچھ دپر نہلے کی نات‬
‫مذاق لگی ب ھی۔‬
‫نہ شب نو اخمد نے ہی کٹ ک یا ہے‪ ،‬اب ھی نو ی یانا ب ھا۔ آج پرنک قاشٹ اخمد نے ی یانا ہے سارا۔ اخمد‬
‫نے اس کے ب ھو لیے پر متہ یسورا۔‬
‫ضرار نے سوالتہ ئگاہوں سے نوپرہ کو دنک ھا۔‬
‫س‬
‫نہ شب اخمد نے ہی ک یا ہے‪ ،‬اس کی ئظروں کا مقہوم مچ ھیے ہونے اس نے اس کی چیرائی دور کی۔ خو‬
‫مزند پڑھ گنی۔‬
‫واٹ! ری یلی؟ نہ شب اخمد نے ک یا؟ ہاؤ‪ ،‬کہیں کٹ نو نہیں لگا؟ وہ پریسان ہو کر اس کے ہاب ھوں کو‬
‫دنک ھیے لگا۔‬
‫الچمدهلل! اسے کت یگ آئی ہے‪ ،‬وہ میری کوک یگ میں ب ھی ہ یلپ کرنا ہے۔ نوپرہ نے انک اور ساک دنا‬
‫اسے۔‬
‫ا یے خ ھونے جتے سے کام کروائی ہو؟ ضرار کے لہجے میں نے ئقتنی ب ھی۔‬
‫انو ائکل اخمد خ ھونا نہیں ہے‪ ،‬ای یا سارا ورک اک یلے کر کے ام اخمد ناپرڈ ہو جانے گی اس لیے اخمد ہ یلپ‬
‫کرنا ہے‪ ،‬اور جالہ جان کی ب ھی ہ یلپ کرنا ہے‪ ،‬اورشب کی ہ یلپ کرنے سے نو ہللا ہتنی ہونا ہے۔ اخمد نو‬

‫‪228‬‬
‫ام اخمد کے ہٹیرز میں آنل ب ھی لگا نا ہے‪ ،‬اور دعا پڑھ کے سو ش یاک ام اخمد کا ہ یڈنک ب ھی ب ھگا د ییا‬
‫ہے۔‬
‫نوپرہ کے نو لیے سے نہلے اخمد نے اسے ئفص یلی خواب دنا۔ ضرار نے فحر سے دونوں ماں پت توں کو دنک ھا۔ نہ‬
‫اس کا وہ خواب ب ھا خو وہ تجین سے دنک ھیا ب ھا۔‬
‫نہ لیجیے‪ ،‬اس نے ضرار کے سا میے انڈوں کی نل یٹ رک ھی۔‬
‫ئم ک توں نہیں ک ھا رہی ہو کچھ ب ھی؟ اسے ا یسے ہی پتٹ ھے دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫من نہیں کر رہا ہے آپ لوگ ک ھاپیں نلیز۔ آپ کو م یڈیسن ب ھی لتنی ہے۔‬
‫میں جای یا ہوں ئم پریسان ہو‪ ،‬ئکل نف میں ہو‪ ،‬مگر ب ھر ب ھی کچھ نو ک ھاؤ۔ ضرار کے کہیے پر اسے انکھوں میں‬
‫جلن محسوس ہوئی۔‬
‫اس نے آیسوؤں پر کٹیرول کر کے ملک ش یک کا گالس متہ سے لگانا‪ ،‬دو پین گ ھویٹ پتیے کے ئعد‬
‫وایس رکھ دنا۔‬
‫ج ِان جہاں نلیز! تمہاری آپز اب ھی ب ھی رنڈ ہو رہی ہیں‪ ،‬اور اخمد کو دنکھو وہ ب ھی تمہارے خت یا ہی ک ھا رہا ہے۔‬
‫اخمد کی وجہ سے وہ خود پر کٹیرول کر رہی ب ھی مگر کچھ درد ئکل نف کی ای نہا کر د ییے ہیں۔‬
‫اور ئم کافی ونک ب ھی لگ رہی ہو اینی سسیر کے ای نظار میں ڈپر ب ھی نہیں ک یا ب ھا ئم نے۔ ضرار نے‬
‫انڈے کا پیس اب ھا کر اس کے متہ کے سا میے ک یا۔ اس کی نو خود کی جالت اس سے ب ھی ند پر ب ھی۔‬
‫مگر اخمد نے خو اسے ا یے رشتہ کا اجساس کروانا ب ھا اس سے اس کے درد میں کمی ہوئی لگی ب ھی۔‬

‫‪229‬‬
‫ً‬
‫اخمد کھالنےگا ام اخمد کو۔ اخمد نے قورا دوسرا پیس اب ھا کر ام اخمد کے متہ کے آگے ک یا۔ آنکھوں میں‬
‫ام ید ب ھی کہ وہ اس کو م نع نہیں کرےگی۔ اور ضرار دنکھ رہا ب ھا کہ کچھ ب ھی ضرار خیسا اس میں نہیں ب ھا‬
‫مگر خ یلسی اور نوزیشتو پیس نلکل اشی خیسی ب ھی۔‬
‫پ‬
‫انک نار چب ردا اسے ہاب ھوں میں مہ یدی لگی ہونے کی وجہ سے ک ھانا کھالنے تٹھی ب ھی نو کیسے وہ ل یپ‬
‫ً‬
‫ناپ پر ضروری کام خ ھوڑ کر قورا اس کے ناس آنا اور اس سے نہلے وہ اس کے متہ میں نوالہ ڈالنی اس‬
‫نے نل یٹ لے کر خود اسے کھالنا سروع کر دنا۔ اور آج ویسا ہی اس کے پتیے نے ک یا۔‬
‫ام اخمد نے ئم آنکھوں سے مسکرا کر اخمد کے ہابھ سے نورا انڈا ک ھانا۔ اسے ب ھی ساند کچھ ناد آنا ب ھا جس‬
‫ن‬
‫نے اس کی آ ک ھیں ئم کر دی ب ھیں۔‬
‫م‬
‫پت توں کمل قٹملی کا ئقشہ پیش کر رہے بھے۔ اخمد کی مغصوم ناپیں ان کے نوخ ھل دلوں کو ئفو یت‬
‫تحش رہی ب ھیں۔ اخمد اب نوپرہ کی گود میں پتٹ ھا اس سے نہ جانے کون کون شی ناپیں کر رہا ب ھا۔‬
‫ضرار کو خھ سالوں کا افسوس ہو رہا ب ھا‪ ،‬اینی زندگ توں کو کیسے اس نے در ندر ب ھیکیے دنا۔ کیسا نےعیرت‬
‫ین گ یا ب ھا وہ۔ کتنی ئکل نف میں ب ھا وہ اینی ی توی اور جتے کی درد ندری سے‪ ،‬ان کی سالمنی پر وہ کتیے سکر‬
‫کے شجدے کر ڈال یا ب ھا اس جالت میں ب ھی۔‬
‫دونوں کو انک دوسرے میں مگن دنکھ کر وہ نوپرہ کے نلکل فریب ہو کر پتٹ ھا اور اس کے ک یدھے پر ہابھ‬
‫رکھ کر اسے ا یے چصار میں ل یا۔‬
‫نوپرہ نے خونک کر ضرار کو دنک ھا خو ب ھیگنی آنکھوں سے اسے دنکھ رہا ب ھا۔ آنکھوں میں ق تول یت کا واصح ی نعام‬
‫ب ھا جسے محسوس کر کے نوپرہ نے ئگاہیں خراپیں۔‬

‫‪230‬‬
‫ضرار نے اس کے ک یدھے پر دناؤ ڈال کر اسے اور فریب ک یا اور ییچ ھے سے اس کے ک یدھے پر سر رکھ کر‬
‫خیسے اینی جسرنوں کا مائم ک یا۔‬
‫اس کی اس خرکت نے نوپرہ کے جسم میں ب ھرپری شی دوڑا دی ب ھی۔ اخمد مسلسل اس سے ناپیں کر رہا‬
‫ب ھا‪ ،‬اس کی جاموشی پر ضرار کی خرک توں میں مزند اصافہ ہوا نو اس نے وہاں سے اب ھیا ضروری سمچ ھا۔‬
‫نلیز!! اس نے جائی نوپرہ کا ہابھ نکڑ کر خیسے الیجا کی۔ اخمد کی آواز پر اس نے ای یا ہابھ خ ھڑا کر اسے‬
‫جاموشی سے دنک ھا اور نل یٹ اب ھا کر کچن میں جلی گنی۔‬
‫ضرار نے آسمان کی طرف ئگاہ کر کے خیسے اب آسمان والے سے الیجا کی۔‬
‫وہ کچن کے کام سے فری ہو کر وہ وایس روم میں آئی۔ اخمد‪ ،‬ضرار کے سابھ دوسرے روم میں ب ھا۔‬
‫ضرار کی آج کی نےاخت یاری نے اسے الچ ھا دنا ب ھا۔ وہ ک نف توژ ب ھی کہ اسے پرا ک توں نہیں لگا‪ ،‬ک توں اسے‬
‫اس پیش قدمی سے نہیں روکا۔ نو ک یا اب اس کا دل ضرار لعاری کی طرف مانل ہو رہا ب ھا؟ خھ سال نہلے‬
‫اسے اس سے مج یت ہونے ہونے رہ گنی ب ھی۔ اور ب ھر سے آج وہی اجساس اس کے دل میں جاگا ب ھا خو‬
‫ادھورا رہ گ یا ب ھا۔ مگر دل میں انک جلش ب ھی خو اسے کوئی ب ھی ق نصلہ نہیں لتیے دے رہی ب ھی جس کے‬
‫لیے وہ اشیجارہ ب ھی کر رہی ب ھی۔ اسے ا یے رب پر ئقین ب ھا خو اسے کوئی ب ھی علط ق نصلہ نہیں لت یے‬
‫دےگا۔‬
‫اس نے گ ھڑی کی طرف دنک ھا جہاں ساڑے سات ہو رہے بھے۔‬
‫اب ھی نک نہیں آئی جدتچہ‪ ،‬کتنی ب ھک گنی ہوگی۔ نورا ہفتہ کتنی زنادہ پزی رہی ہے‪ ،‬کمزور ہو کر رہ گنی اس‬
‫عرصے میں۔‬
‫جدتچہ کو قون لگا کر ک یدھے کے شہارے سے نکڑا اور ی یڈ پر پڑے کیڑے اب ھا کر ہت یگ کیے۔‬
‫‪231‬‬
‫اس کے قون رستو نہ کرنے پر اسے چیرائی ہوئی‪ ،‬ایسا نو کٹھی نہیں ہوا ب ھا کہ جدتچہ نے اس کا قون‬
‫رستو نہ ک یا ہو۔‬
‫نا ہللا شب چیر ہو‪ ،‬ای یا کچھ ہو رہا ہے کہ اب دھڑکا ہی لگا رہ یا ہے۔‬
‫وہ ک یڈ میں ک ھڑی کیڑے سیٹ کر رہی ب ھی چب کوئی تیزی سے ب ھاگ یا ہوا اندر آنا ب ھا۔ اس نے نلٹ کر‬
‫دنک ھا نو جدتچہ کو دروازے سے ی یک لگانے گہری گہری سایس لتیے دنکھ کر چیران ہوئی‪.‬‬
‫جدتچہ! ک یا ہوا؟ ا یسے ک توں۔۔۔ اس کے نافی کے القاظ متہ میں ہی رہ گیے بھے چب وہ اس کے گلے‬
‫لگ کر نلک نلک کر رونے لگی ب ھی۔‬
‫کچھ دپر اس نے اس سے کچھ ب ھی نہیں نوخ ھا‪ ،‬مگر چب اس کا رونا پڑھ یا گ یا نو اسے ا یے سا میے کر کے‬
‫اس کا جہرہ دونوں ہاب ھوں میں ل یا اور اس انگو بھے سے اس کے آیسو نو خھے۔‬
‫ی یاؤ ک یا ہوا ہے؟ ک یا زنادہ شیریس پیش یٹ بھے ہاست یل میں؟‬
‫آپ کو مچھ پر ئقین ہے نا آئی؟ آپ میرا سابھ کٹھی نہیں خ ھوڑیں گی نا؟‬
‫ہاں ہے ئقین ئم پر اور ان ساء ہللا میں کٹھی اینی نہن کا سابھ نہیں خ ھوڑوں گی۔ یس ئم ی یاؤ ہوا ک یا‬
‫ہے؟‬
‫اور ب ھر جدتچہ نے نہلے دن سے لے کر آج نک کی ساری روداد اسے ش یا دی‪ ،‬ی یانے ہونے خو اس کی‬
‫جالت ہو رہی ب ھی وہی ستیے ہونے ام اخمد کی ہو رہی ب ھی۔ انک ہفتہ سے وہ اینی ئکل نف میں ب ھی اور وہ‬
‫اینی نے چیر رہی‪ ،‬نا ب ھر جدتچہ نے ہی خود کو تحتہ مسق سمچھ ل یا ب ھا۔‬
‫مچ ھے خ ھیا دیں آئی‪ ،‬مچ ھے نہیں جانا اب ناہر کی دی یا میں‪ ،‬میں ب ھر سے رسوا ہو جاؤں گی۔ آپ نے کہا ب ھا‬
‫کہ ہللا ا یے ی یک ی یدوں کو رسوا نہیں ہونے د ییا۔‬
‫‪232‬‬
‫ک یا میں ہللا کی ی یک ی یدی نہیں ین نائی؟ میں ب ھر سے اخ ھی ی یک ی یدی پتیے کی کوسش کروں گی‪ ،‬ب ھر‬
‫ہللا میرا سابھ نہیں خ ھوڑےگا نا؟ ب ھر وہ مچ ھے رسوا نہیں ہونے دےگا نا؟‬
‫خو جار سال نہلے ہوا ب ھا وہ اب نہیں ہوگا نا؟ میں دن میں روزے رک ھوں گی اور رات کو نوری رات ئقل‬
‫پڑھوں گی‪ ،‬ب ھر ہللا مچھ سے ناراض نہیں ہوگا‪ ،‬اور ب ھر مچ ھے زمانہ میں رسوا ب ھی نہیں ہونے دےگا۔‬
‫میں انلس نہیں ہوں آئی‪ ،‬میں جدتچہ ہوں نا؟ میں مسلمان ہوں آئی‪ ،‬میں یس ہللا کی ی یدی ہوں‪ ،‬وہ مچ ھے‬
‫تجا لے گا نا؟‬
‫ہللا اینی جدتچہ کو کٹھی رسوا نہیں ہونے دےگا۔ کٹھی ب ھی نہیں۔ اس کا جہرہ آیسوؤں سے پر ب ھا مگر اس‬
‫کے لہچہ میں ئکا ئقین ب ھا۔‬
‫آئی ڈاکیر جان نہت ئفرت کرنے ہیں‪ ،‬مچ ھے ئکل نف ہوئی ہے اور ان کی ئفرت نے ب ھر سے مچ ھے۔۔۔‬
‫سشش کچھ نہیں ہوا‪ ،‬ہللا تمہیں رسوا نہیں کرےگا جدتچہ‪ ،‬چب ئم گ ھر سے ئکلنی ہو نو خود کو ہللا کے‬
‫خوالے کرئی ہو‪ ،‬میں تمہیں ہللا کے خوالے کر کے گ ھر سے ئکالنی ہوں‪ ،‬تمہارا اخمد! ہللا سے کہ یا ہے "ہللا‬
‫م‬
‫جالہ جان کی اینی ساری چقاظت کرنا‪ ،‬انہیں کچھ ب ھی مت ہونے د ییا"۔ اور ہم طمین ہو جانے ہیں‪،‬‬
‫جاینی ہو ک توں؟‬
‫"خو ہللا پر نوکل کرنے ہیں نو ہللا انہیں ذلت کے گڑھوں سے ب ھی عزت کا ناج نہ یا کر ئکال لت یا ہے"۔‬
‫ئم قکر نہیں کرو‪ ،‬میں ع یدال یاری سے خود نات کروں گی۔ ا یے دن سے ئم ان کا نارخر شہہ رہی ب ھیں اور‬
‫انک نار ب ھی مچھ سے ذکر کرنا ضروری نہیں سمچ ھا۔‬
‫آپ پر نہلے ہی ای یا نوخھ ب ھا اور میں اینی پریسائی ب ھی آپ کو دے د ینی۔‬

‫‪233‬‬
‫تمہاری نہن ہی نہیں ماں ب ھی ہوں‪ ،‬جار سالوں سے اخمد اور تمہاری پرورش نلکل انک خیسی کر رہی ہوں‪،‬‬
‫اور مچ ھے ئم دونوں میں کوئی فرق نہیں لگ یا‪ ،‬کتنی ب ھی پریسان ک توں نہ ہوں مچھ سے اینی خوش یاں خ ھیا لت یا‬
‫مگر ئکل نقیں ساری ی یائی ہیں‪ ،‬سمچھ گ ییں؟‬
‫اور جدتچہ ک یا کہنی اس کی گود میں سر رکھ کر اس کے ہاب ھوں کو مصتوطی سے نکڑا اور ب ھر سے رونے لگی‬
‫ب ھی۔‬
‫ام اخمد سوچ رہی ب ھی خو ق نصلہ وہ ا یے دن سے نہیں لے نا رہی ب ھی ساند اب اس نارے میں سو خیے‬
‫کا وقت آ گ یا ب ھا۔‬
‫جدتچہ کی جالت اب ب ھی خوف سے ایسی ہو رہی ب ھی خیسی جار سال نہلے ب ھی۔ نہ جدتچہ خ ھوٹ نول سکنی‬
‫ہے اور نہ اسے ا یے ئقین نو پت یے میں سک ب ھا۔ جدتچہ کو زپردشنی اینی موخودگی کا ئقین دال کر فریش ہونے‬
‫ب ھیجا خو اس کے سا میے ع یانا ا نارنے کو ب ھی راضی نہ ب ھی۔‬
‫اس نے غور سے فرش کو دنک ھا منی میں لٹ ھڑے ہونے تیروں کے یسان بھے‪ ،‬جن میں خون کی آمیزش‬
‫ب ھی ب ھی۔ ئع نی اس کے تیر زخمی بھے اور وہ ضرف موزوں میں گ ھر نک آئی ب ھی۔‬
‫انک سابھ نہت سے غم اس پر خملہ آور ہونے بھے۔‬
‫اس نے مصلی تچ ھا کر ئقلوں کی ی یت ناندھ لی۔ اس نے ا یے رب کی مدد درکار ب ھی۔ خو تمازوں سے ملنی‬
‫ہے۔‬
‫میں ناشتہ الئی ہوں تمہارا ب ھر آرام کرنا‪ ،‬اوکے۔ ام اخمد نے اس کے تیروں پر پت یڈتج کی۔‬
‫میں تماز پڑھوں گی نہلے۔ اس کی آواز کا ب ھاری ین اس کی ئکل نف کا غماز ب ھا۔ ام اخمد نے کچھ دپر‬
‫جاموشی سے اسے دنک ھا اور فرش پر پڑا کیڑا اب ھا کر واسروم گنی۔‬
‫‪234‬‬
‫نال ارادہ اس کی ئظر ان کیڑوں پر پڑی خو جدتچہ نہن کر جائی ب ھی۔ ب ھنی ہوئی آش یت ییں دنکھ کر اسے ساک‬
‫لگا ب ھا۔‬
‫گ ھر کی ی یل تجیے کی آواز پر وہ ب ھکے ب ھکے قدموں سے ناہر آئی ب ھی۔ کوئی ساند دروازے پر آنا ب ھا۔‬
‫ام اخمد! ام اخمد! جالہ جان کے ہاست یل کے ائکل آنے ہیں‪ ،‬انو ائکل ان سے نات کر رہے ہیں۔‬
‫جہاں وہ چیران ہوئی وہیں جدتچہ پڑپ کر اب ھی ب ھی۔‬
‫آئی وہ‪ ،‬مم‪ ،‬میں۔ جدتچہ مصلے سے ابھ کر ام اخمد کے فریب آئی ب ھی‪ ،‬اس کا جد درجہ خوفزدہ جہرہ دنکھ کر‬
‫اس نے اسے یسلی دی۔‬
‫میں ہوں نا تمہارے سابھ! کچھ نہیں ہوگا ساناش ئم نہی رہو۔‬
‫اخمد! جالہ جان کو پرنک قاشٹ کروانے گا نا؟‬
‫اخمد جالہ جان کے لیے جلدی سے پرنک قاشٹ لے کر آنےگا۔‬
‫آئی وہ ک توں آنے ہیں؟ ام اخمد کو اس پر پرس آنا ب ھا‪ ،‬انک ہفتہ میں وہ تجیس سالہ لڑکی ی یدرہ سالہ لڑکی‬
‫کی طرح زمانہ سے خوفزدہ ہو گنی ب ھی۔‬
‫تمہارے سابھ اب کچھ علط نہیں ہوگا‪ ،‬اینی آئی پر پرشٹ ہے نا؟ اس کے سوال پر جدتچہ نے ہاں میں‬
‫سر ہالنا نو اس نے مسکرا کر اس کے گال پر ہابھ رک ھا۔‬
‫نو ب ھر ئقین رک ھو تمہاری آئی تمہارے لیے نورے زمانہ سے لڑ جانے گی۔ ئم میرے لیے ہللا کا وہ تحفہ ہو خو‬
‫میری نونہ ق تول ہونے میں مال ہے۔ نو ا یے ہللا کے اس اتمول تحفہ پر وہ کوئی دھول نہیں آنے دے‬
‫دت جذنات سے اس کے گلے لگ گنی ب ھی۔‬ ‫گی۔ اس کی مج یت پر جدتچہ س ِ‬
‫ام اخمد! انو ائکل آپ کو کچن میں نال رہے ہیں۔‬
‫‪235‬‬
‫اخمد جدتچہ کے لیے ناشتہ کی پرے اب ھا النا ب ھا خو اس نے نہلے سے ی یار کر کے رک ھی ہوئی ب ھی۔‬
‫ناشتہ کرنا ہے اب ھی‪،‬‬
‫اخمد جالہ جان سے سارا پرنک قاشٹ فیش کروانےگا۔‬
‫ام اخمد مسکرا کر اس کے سر پر نوسہ دے کر روم سے ناہر ئکل گنی اسے اخمد پر ئقین ب ھا وہ جدتچہ کو‬
‫ستٹ ھال لے گا۔‬
‫تمہاری سسیر ع یدال یاری کی وہی وائف ہے خو اس کی استوڈیٹ ب ھی ہے؟ ضرار کے سوال پر نوپرہ نے‬
‫سر ہالنا۔‬
‫جی وہی ہے۔ اور اخ ھا ہوا وہ خود آ گیے مچ ھے ان سے نات کرئی ہے۔ آپ ان سے کہیں۔‬
‫وہ جدتچہ سے ملیے آنا ہے ئم ک توں اس سے نات کروگی؟ ضرار نے اسے ک یدھوں سے نکڑ کر نوخ ھا۔‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫خ یل ن‬
‫ام اخمد نے اس کے لہچہ میں وہی یسی د ھی خو خھ سال لے ہوئی ھی‪ ،‬وہ ھر کے واچ ین سے‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫ب ھی نات نہیں کرئی ب ھی۔ عج یب ایسان ہے۔‬
‫اور اب ب ھی ساند اس کی رات کی پرمی اور صیح کی اینی جذنای یت پر اس کی جاموشی سے وہ نہلے خیسا خق‬
‫خما رہا ب ھا۔‬
‫مچ ھے جدتچہ کے معا ملے میں ہی اس سے نات کرئی ہے۔ انک ہفتہ سے خو معاملہ پت یڈنگ میں پڑا ہے‬
‫اسے نورا کرنا ہے۔ اس کے شیجیدہ جہرے کو ئغور دنک ھا خو کچھ پریسان ب ھی ب ھا۔ پڑی مشکل سے نا شیے پر‬
‫رات کی کلفت کو دور ک یا ب ھا مگر اب اسے کسی گڑپڑ کا اجساس ہوا ب ھا۔‬
‫کون سا معاملہ؟‬

‫‪236‬‬
‫آپ کے سا میے ہی نات کروں گی سن لیجیےگا ساری ناپیں۔ اس کے ہابھ میں جگ اور گالس کی پرے‬
‫نکڑائی۔‬
‫اوکے! نا جا ہیے ہونے ب ھی اسے مای یا پڑا۔‬
‫ک یا ہوا؟ مچ ھے ملیا ہے اس سے۔ ئم نے نالنا نہیں؟ وہ شہی سالمت گ ھر آئی ہے نا؟ اس نے کچھ علط نو‬
‫نہیں ک یا نا؟ ع یدال یاری نے نے فراری سے نوخ ھا۔ آنے ہونے وہ ناہر شیڑھ توں پر اس کے منی اور خون‬
‫کے تیروں کے یسان دنکھ کر آنا ب ھا۔ وہ ک توں ای یا پریسان ہو رہا ب ھا اسے سمچھ نہیں آ رہا ب ھا۔ دل نال ارادہ‬
‫اس کی چیریت میں دعاگو ب ھا۔‬
‫ک توں ایسا ک یا کر دنا ئم نے خو وہ کچھ علط کر پتٹھے؟ ناری کہیں ئم نے اس سے ندلہ۔۔۔‬
‫ئم نالؤ نا نار اسے‪ ،‬اینی ی توی کو کہو کہ اس کے روم سے ئکلے مچ ھے جدتچہ سے مل یا ہے۔‬
‫اونہہ! نہلے میری ی توی سے ملو‪ ،‬ئعد میں اس کی نہن سے اگر وہ اجازت دے یب۔ ضرار کا لہچہ ناراصگی‬
‫لیے ہونے ب ھا۔‬
‫نار اب ئم ک توں ناراض ہو رہے ہو۔ اس کا یس نہیں جل رہا ب ھا وہ کسی ب ھی طرح اس کی چیریت جان‬
‫لے۔‬
‫ناراصگی کی نات مت کرو ئم‪ ،‬دل نو کر رہا ہے دو پین چٹیڑ لگاؤں تمہیں۔‬
‫انک ہفتہ ہو گ یا اور ئم نے اب ھی نک نہیں ی یانا مچ ھے کہ تمہاری ی توی مل جکی ہے‪ ،‬اور وہ ناقاعدہ اہل‬
‫ک یاب سے اہل اسالم ہو جکی ہے۔‬

‫‪237‬‬
‫روزانہ نات ہوئی ب ھی ہماری اور انک نار ب ھی ذکر نہیں ک یا‪ ،‬اور ی یا نہیں اس ییچ ئم نے کون سے گل‬
‫کھالنے ہیں‪ ،‬و یسے نو مچ ھے ئقین ہے ئم نے کچھ علط نہیں ک یا ہو گا‪ ،‬مگر اس وقت خو تمہاری جالت ہے‬
‫وہ کافی مسکوک ہے۔‬
‫ع یدال یاری نے اس کے سک پر نہلو ندال۔‬
‫کل آجانے ہاست یل‪ ،‬نورے ہاست یل میں ڈئکا تجا دنا ہے‪ ،‬ناقاعدہ اعالن ک یا ہے کہ وہ میری ی توی ہے۔ اور‬
‫تمہیں ک یا ی یا نا ئم نو خود ا یے پریسان بھے۔ و یسے تمہارا ییچ اپ ہو گ یا ک یا؟ اخمد انو ائکل کہہ رہا ہے‪ ،‬آ نار نو‬
‫پڑے خوسگوار لگ رہے ہیں۔‬
‫نات کو نل تو مت! ایسا ک یا ہوا ہے خو ئم ا یے پریسان ہو؟ مذاق کرنے ہونے ب ھی تمہارا لہچہ چعلی ک ھا رہا‬
‫ہے۔ شچ ی یاؤ! کہیں ئم نے واقعی اس سے اینی نے عزئی کا ندلہ لے کر کچھ علط نو نہیں کر دنا؟ ضرار‬
‫کے اندازے پر ع یدال یاری کو تچ ھلے انک ہفتہ کا جدتچہ کے سابھ ای یا ہ یک آمیز رونہ ناد آنا ب ھا۔‬
‫ک ھیکے پر ضرار نے دروازے کی سمت دنک ھا جہاں پڑی شی جادر میں خود خ ھیانے اور جہرے پر پڑا سا‬
‫گ ھونگ ھٹ ڈالے اس کی ج ِان جہاں اندر آ رہی ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری کا رخ خو اشی طرف ب ھا ام اخمد کو دنکھ کر اس کا سر خود تچود اچیرام میں خ ھک گ یا ب ھا۔‬
‫ام اخمد ی یا اس کی طرف د نک ھے ضرار لعاری کے ناس آ کر پتٹھ گنی‪ ،‬اس کے اس مان پر ضرار نے اسے‬
‫ای نہائی مج یت سے دنک ھا ب ھا۔ اینی میزل نہت فریب لگی ب ھی۔‬
‫کچھ نل کے ئعد جاموش ماخول میں ام اخمد کی آواز گوتجی ب ھی۔‬

‫‪238‬‬
‫اصظراب نے کت یا یسیرا کر ل یا ب ھا اس میں خو اسے کسی نل خین نہیں لتیے دے رہا ب ھا‪ ،‬پین مہت توں میں‬
‫انگزام ہونے‪ ،‬رزلٹ آنا‪ ،‬مگر اس کی ک نف یت میں کوئی ندالؤ نہیں آنا۔ عج یب درد ب ھا خو ہر نل دل میں اب ھیا‬
‫رہ یا‪ ،‬انک ندامت ب ھی خو اس کا سر خ ھکانے رک ھنی‪ ،‬اےڈی سے نات کرنے کا ب ھی دل نہیں کرنا۔‬
‫اس کی فری یڈز ب ھی اس سے دور ہوگ ییں ک تونکہ اس نے ع یدال یاری کے سابھ علط کر کے لمٹ کراس کی‪،‬‬
‫مگر ک یا علط ک یا اس نے؟ اےڈی نے ی یانا کہ ع یدال یاری اسے اےڈی سے دور کرنے کے لیے گ ھت یا‬
‫خرنے آزما رہا ہے‪ ،‬اس کے روم میں لڑکی کو ب ھیجا‪ ،‬ب ھر اسے انلس کو ی یانے کی دھمکی دی‪ ،‬ب ھر اس کی‬
‫ڈرنک میں یشہ آور چیز مال کر کسی لڑکے سے اس کی قٹمت لی‪ ،‬محض اس لیے کہ اےڈی اس کے ناپ‬
‫کے پزیس رای تول کا پت یا ب ھا اور وہ اس سے پزیس کے الس کا رو ییج لت یے آنا ب ھا۔‬
‫نو ب ھر وہ اےڈی کا سابھ دے کر ک توں نہیں اس کے جالف پرو ییگ یڈہ ی یائی‪ ،‬اس نے ب ھی اےڈی کا‬
‫سابھ دنا۔‬
‫اس نے چب اےڈی سے سادی کے لیے کہا ب ھا یب اےڈی نے اسے ی یانا کہ اسے نہلے مسلمان ہو‬
‫کر کسی اور سے ئکاح کرنا پڑے گا ب ھر اس سے طالق کے ئعد اےڈی سے ئکاح جاپز ہوگا‪ ،‬نو اس نے‬
‫ک یا ایسا۔‬
‫اےڈی کے لیے وہ مسلمان ہوئی ب ھر ع یدال یاری کی جال اشی پر الٹ دی‪ ،‬وہ خو ان دونوں کو ندنام‬
‫کرکے دور کرنا جاہ یا ب ھا نو ان دونوں نے مل کر اسے ہی ندنام کر دنا۔‬
‫ً‬
‫اب ئکاح کے لیے ایسا لڑکا جا ہیے ب ھا خو اس سے ئکاح کر کے قورا طالق دے دے‪ ،‬اور ایسا ع یدال یاری‬
‫ً‬
‫کے سوا کون کر سک یا ب ھا‪ ،‬وہ اس سے ختنی ئفرت کرنے واال ب ھا نو ئکاح کے ئعد طالق ب ھی قورا دے‬
‫د ییا۔‬
‫‪239‬‬
‫جانے وقت وہ اس سے اینی سدند ئفرت کا اظہار اور واچب الف یل گردان کر گ یا ب ھا۔ مگر طالق دے کر‬
‫نہیں گ یا ب ھا۔ اےڈی ی یانا ب ھی ب ھا کہ وہ اسے ڈھونڈ رہا ہے۔ مگر وہ نو نہ جانے کہاں متہ خ ھیا کر پتٹھ‬
‫گ یا ب ھا۔‬
‫اےڈی کی مج یت میں وہ اےڈی کے ہاب ھوں کی کٹھ ی یلی ین گنی وہ خیسا کہ یا گ یا وہ کرئی گنی‪،‬‬
‫اگر ع یدال یاری علط ب ھا نو اس کے سابھ علط کرنے پر اس کا دل مضظرب ک توں رہ یا ب ھا۔ ک توں انک‬
‫یسٹمائی ب ھی کہ کہیں نہ کہیں کچھ علط ہوا ہے۔‬
‫مسلمان ہونے کے ئعد نہ اس نے سراب ئی ب ھی اور نہ اےڈی کے نالوے پر گنی ب ھی‪ ،‬اور وہ چیران‬
‫ب ھی کہ وہ ک توں نہ شب کر رہی ہے؟۔‬
‫اس نے اس نار اےڈی سے قای یل نات کرنے کا سوجا۔ اس کی قٹملی انک اشیرانگ پرونوزل کی وجہ‬
‫سے انک مہت یے کی ان خ ھت توں میں اس کی سادی کرنے کا ارادہ رک ھنی ب ھی۔‬
‫اےڈی اور اس کا نورا گروپ کا لج سے کچھ ہی دوری پر یے کلب میں نارئی کر رہے بھے۔ سراب اور‬
‫ش یاب کے یسے میں خور وہ پین مہت توں پرائی خ یت کا ب ھی جسن م یا رہے بھے۔‬
‫نار ک یا ی توقوف ی یانا ئم نے انلس کو‪ ،‬انک تیر سے دو یسانے‪ ،‬اس سے سادی کرنے سے ب ھی تچ گیے اور‬
‫ع یدال یاری کو متہ نوڑ خواب ب ھی دے دنا۔‬
‫خواب نو ایسا دنا ساال متہ خ ھیا کر ب ھاگ گ یا‪ ،‬اور وہ ب ھی اس لیے کہ اس کے تیری ییس نے ب ھی اس پر‬
‫پرشٹ نہیں ک یا۔‬
‫اس کے تیری ییس نے اس پر پرشٹ نہیں ک یا؟ وانے؟‬

‫‪240‬‬
‫پرشٹ نو اس کی مدر اس پر نالی یڈ کرئی ب ھی‪ ،‬سراب کا گالس متہ کو لگانے اےڈی کے جہرے پر‬
‫عج یب ساطرانہ مسکراہٹ ب ھی۔‬
‫نو ب ھر؟ شب خواب کے مت نظر بھے۔‬
‫نہ ب ھی اےڈی کا کمال ہے نار‪ ،‬یس ذرا شی دھمکی ع یدال یاری کی جان کی اور علط ی یائی نے کام کر دنا۔‬
‫مر گیے دونوں اور وہ ساال نہی سمچ ھیا رہے گا کہ اس کی ماں نے اس پر پرشٹ نہیں ک یا۔ اور اےڈی‬
‫اف کیتہ کمیتہ ہے نار‪ ،‬ان کی موت کی چیر ب ھی اسے نہیں دی۔ اےڈی نے خود کو ہی کمتیے ین پر‬
‫ساناشی دی۔‬
‫چیر ک توں نہیں دی؟‬
‫کیسے د ییا نار‪ ،‬اس کی ماں سالی خوری خوری میرے جالف نولیس میں جا رہی ب ھی یس میں اسے روک یا جاہ رہا‬
‫ب ھا مگر وہ شیڑھ توں سے گر گنی‪ ،‬ہارٹ پیش یٹ ب ھی آسائی سے مر گنی‪ ،‬دل خو دب گ یا ب ھا۔‬
‫کت یا پڑا کمیتہ ہے نار نو۔‬
‫کمیتہ نو ہوں‪ ،‬مگر ع یدال یاری کے ی یاہ کرنے کے لیے کمت یگی کی ہر جد کراس کر سک یا ہوں اور کی ب ھی۔‬
‫مگر نار انلس پر نو ع یدال یاری کے نام کا ی یگ لگ گ یا نا؟‬
‫ہاناہاہا کیسا ی یگ میری جان‪ ،‬اب نو مزہ ہی کچھ اور ہوگا‪ ،‬ع یدال یاری کی عزت ی یا کر ب ھر عزت کا اسنعمال‬
‫کرنا‪ ،‬اف سوچ میں ب ھی لطف ہے‪ ،‬ای یا مزہ نو میرے ی یگ کا ب ھی نہیں ہوگا خت یا ع یدال یاری کے ی یگ کا‬
‫ہوگا۔‬
‫مگر نار پین مہت توں سے ہابھ ہی نہیں آئی وہ۔ جلو اب کیسے جتےگی اب نو انگزام کا نہانہ خٹم۔‬
‫مگر نونے نو اس سے سادی کا کہا ہوا ہے ب ھر ک یا کہوگے اسے؟‬
‫‪241‬‬
‫خ‬
‫کہ یا ک یا ہے‪ ،‬اسے ک یا ی یا مسلمانوں کی ہسیری چعرافی‪ ،‬یس کچھ ب ھی ال یا ش یدھا ی یاؤ اور ی یا ھیچ ھٹ نالے‬
‫غیش کرو۔‬
‫نو سادی ک توں کروائی ع یدال یاری سے؟‬
‫ع یدال یاری خت یا عیرت م ید پت یا ہے اس کے لیے نل نل مرنے کو نہ سوچ ہی کافی ہے کہ اس کی نام‬
‫نہاد ی توی اےڈی کی۔۔۔۔ اس نے آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا جس پر اس کے دوستوں نے قہفہ مار‬
‫کر اتچوانے ک یا۔‬
‫اور انک رپزن نہ ب ھا کہ ع یدال یاری نے کہا ب ھا کہ وہ نہ خ ھونا ک ھا نا ہے اور نہ ای یا خ ھونا کسی کو د ییا ہے‪ ،‬نو‬
‫میں نے ا یے خ ھونے کو م یڈھ دنا اس کے سر۔‬
‫انلس کو کیسے ک توپیس ک یا؟‬
‫اسے ک یا ک توپیس کرنا‪ ،‬کسی نے اس سے کہہ دنا ب ھا کہ وہ اےڈی کا اتیرپتٹم یٹ ہے نو م یڈم کو سادی‬
‫کا ب ھتہ جا ہیے ب ھا‪ ،‬ادھر ع یدال یاری میرے اور ع یدل یب کے نارے میں اسے ی یانے واال ب ھا‪ ،‬کمیتہ ہمیں‬
‫رنگین نلوں میں دنکھ چکا ب ھا۔‬
‫ب ھر انلس کا دماغ نلت یا کون سا مشکل کام ب ھا۔ یس ع یدال یاری نے خو اس کو ہیری کے ہٹ ھے لگیے سے‬
‫تجانا ب ھا نو میں نے اشی کا نام لے کر اس کے جالف ب ھڑکا دنا۔‬
‫اس کی ئظروں میں خو ہیرو واال امیج ب ھا نورا ندال اور یس تجانا ا یے اساروں پر۔‬
‫کت یا مذاق اڑا رہے بھے وہ لوگ اس کا اور ع یدال یاری کا‪ ،‬نہ جانے کتیے رازوں سے وہ پردہ اب ھا رہا ب ھا اور‬
‫ییچ ھے ک ھڑی جدتچہ نلکل یٹھر ہو کر رہ گنی ب ھی۔‬

‫‪242‬‬
‫امیزنگ نار! ماشیر پیس پرمت یٹ مسیریس رک ھی ہوئی ہے اور یٹمیرری کی نو گتنی ہی نہیں‪ ،‬کچھ ہم سے ب ھی‬
‫سٹیر کر ل یا کرو۔۔‬
‫مسیریس۔۔۔مسیریس۔۔۔۔ اس کی آنکھوں سے پردہ ہ یا ب ھا نو ہر چیز واصح ہوئی جلی گنی ب ھی۔‬
‫کت یا وقت لگا ب ھا اس کو اےڈی کی اس شجائی کو ق تول کرنے میں۔ آج کا لج میں الشٹ قیر ونل ہو رہا‬
‫ب ھا اور آج ب ھر شب و یسے ہی ساکڈ ہونے والے بھے خیسے پین مہتیے نہلے ہونے بھے۔‬
‫اینی تمام پر ہم ییں مجٹمع کر کے اس نے وایس کا لج کا رخ ک یا۔‬
‫جس طرح ع یدال یاری کو ندنام ک یا گ یا ب ھا آج اشی طرح اس نے اس کی نےگ یاہی نایت کر دی ب ھی۔‬
‫مگر نہاں ب ھی اےڈی ا یے دوستوں کے سابھ مل کر اس کے جالف گٹم ک ھیل گ یا۔‬
‫ایسی لڑکی کو یٹ ھروں سے مار مار کر ہالک کر د ییا جا ہیے سر‪ ،‬انک ناک ناز آدمی پر اس نے زنا کا الزام‬
‫لگانا‪ ،‬اور آج مچ ھے ب ھیسانے کے لیے نہ خود کو میرے سابھ خوڑ رہی ہے۔‬
‫پریس یل کو کوئی ب ھی نات کا موقع د ییے اےڈی اور اس کے دوستوں نے اس پر ک یکروں کی نارش کر‬
‫دی ب ھی۔ ان کے سور میں اس کی اینی شجائی کی آواز دب کر رہ گنی۔‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ن ن‬
‫اور ب ھر شب کی د ک ھا د ھی ان لوگوں نے ھی خو ع یدال یاری کو آی یڈناالپز کرنے ھے خو ہابھ لگا اس پر‬
‫ب‬
‫ب ھت یک مارا‪،‬‬
‫کتنی مشکل سے وہ زخمی ہونے وخود کے سابھ وہاں سے ب ھاگی ب ھی۔ اور اس کے ییچ ھے ییچ ھے اےڈی اور‬
‫اس کا نورا گروپ دور نلک اس کے ییچ ھے ب ھاگا۔‬
‫سو یٹ ہارٹ سارا کام خراب کر دنا ئم نے۔ جارو طرف سے اسے گ ھیر کر وہ لوگ واہ یات ناپیں کر رہے‬
‫بھے اس سے۔‬
‫‪243‬‬
‫تمہیں سٹیر کرنا کٹھی نہیں جاہ یا ب ھا میں ڈارل یگ مگر خو ئم نے ب ھر سے ع یدال یاری کی عزت کے ڈ نکے‬
‫تچوانے ہیں نا اس کی سزا نو پتنی ہے‪،‬‬
‫اب دنکھو ئم‪ ،‬نہ میرے خ نگلی دوشت ک یا کرنے ہیں تمہارے سابھ۔ اےڈی اور اس کے دوستوں کے‬
‫عزائم خوف سے اس کا جہرہ زرد کر گیے بھے۔‬
‫نہیں‪ ،‬نہیں‪ ،‬جانے دو مچ ھے‪ ،‬علط ئم نے ک یا‪ ،‬میرے سابھ فراڈ ک یا‪ ،‬مچھ سے خ ھوٹ نوال۔‬
‫ا یسے کیسے‪ ،‬انک نار ذرا ع یدال یاری کی زپردشنی ی یائی گنی عزت کو مل کر جکھ نو لیں‪ ،‬چب اسے نہ ی یا‬
‫جلےگا اس کے نام ہوئی لڑکی کو اف۔۔۔۔‬
‫ع یدال یاری سر کے گاڈ ئم کو ی یا ہے میں شجی واال مسلمان ہوئی ب ھی‪ ،‬آئی ائم جدتچہ‪ ،‬ناٹ انلس‪،‬‬
‫ع یدال یاری سر سے ونڈنگ کے ئعد میں نے نہ ڈرنک کی نہ اےڈی سے رنلیسن شپ‪ ،‬ع یدال یاری سر‬
‫تمہارے ا خھے سرویٹ ہیں‪ ،‬نلیز ستو می قار ہم۔‬
‫ان لوگوں کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر اس نے ع یدال یاری کا خوالہ دے کر ہللا سے دعا کی ب ھی۔‬
‫جلدی کرو نار‪ ،‬اب ھی نک سروع نہیں ہونے ئم لوگ‪ ،‬الی تو قلم دک ھاؤ ذرا آج‪ ،‬خت یا پڑا دھوکا اس لڑکی نے‬
‫میرے سابھ ک یا ای یا ہی درد د ییا اس کو۔ اےڈی کے جالنے پر وہ لوگ اس پر خ ھ یٹ پڑے بھے۔ اس‬
‫کے کیڑوں کی آش یت ییں ان لوگوں کے ہابھ میں آ جکی ب ھی۔‬
‫نورا زور لگانے ہونے جدتچہ نے خود کو ان کی نکڑ سے آزاد کروانا اور منی اب ھا کر ان پر اخ ھالی‪ ،‬اور وہاں سے‬
‫ب ھاگ یا سروع ک یا مگر زخمی وخود کی وجہ سے رق یار کم ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری سر کے گاڈ نلیز ہ یلپ می۔ غصہ میں وہ لوگ ب ھر سے اس پر زمین سے یٹ ھر اب ھا اب ھا کر‬
‫ب ھت یک رہے بھے۔‬
‫‪244‬‬
‫اس کے نہ تیروں میں خ یل ب ھی نہ ندن پر نورا ل یاس‪ ،‬جہاں جہاں یٹ ھر پڑ رہے بھے وہاں سے خون ر شیے‬
‫لگا ب ھا۔‬
‫ب ھا گیے ب ھا گیے وہ انک ای نہائی گ یدے اور گہرے نالے میں گری ب ھی۔‬
‫حچ حچ حچ!!!! اب نو تمہیں تچ ب ھی نہیں کر سکیے‪ ،‬کتنی گ یدگی میں گری ہو‪ ،‬و یسے اوقات ی یا جل گنی نا‬
‫تمہیں اینی۔ اشی گ یدی نالی کا کیڑا ہو ئم‪ ،‬اےڈی کو ب ھیسانے جلی ب ھیں‪ ،‬اسے اریشٹ کروانے والی‬
‫ب ھیں‪ ،‬ری یلی نےئی؟ وہ سارے ک ھڑے اس کی نےیسی کا تماسا دنکھ کر اس کا مذاق اڑا رہے بھے۔‬
‫سوخو کت یا پرا ہے وہ ع یدال یاری جس کو میرے جالف جا کر نے گ یاہ نایت ک یا ئم نے‪ ،‬اور اب اس کی‬
‫وجہ سے ک یا جالت ہو گنی تمہاری۔ حچ حچ حچ‬
‫وہ لوگ اس پر ہیس رہے بھے‪ ،‬خملے کس رہے بھے‪ ،‬اور ب ھر اےڈی نے ب ھوڑا سا پڑا یٹ ھر لے کر اس‬
‫کے سر پر مارا ب ھا خو اس کے ما بھے پر نوری طاقت سے لگا ب ھا‪ ،‬اس کا جہرہ خون سے ب ھر گ یا ب ھا اور ب ھر‬
‫ن‬
‫کچھ دپر ئعد اینی ہمت سے لڑنے لڑنے اس کی آ ک ھیں ی ید ہوئی جلی گنی ب ھیں۔‬
‫******************‬
‫"جار سال نہلے کی سزا کم ب ھی ک یا خو ب ھر سے سزا دی‪ ،‬ندکار ی یا دنا نا ب ھر سے مچ ھے‪ ،‬مگر میں اب نہیں‬
‫شہہ سکنی اور ذلت‪ ،‬آپ کو ئفرت ہے نا مچھ سے‪ ،‬آپ کو مچ ھے ق یل کرنے پر افسوس ب ھی نہیں ہوگا نا؟‪،‬‬
‫نو نلیز آپ جان سے مار دیں مچ ھے‪ ،‬اس ئکل نف سے تجات دے دیں‪ ،‬اور معاف کر دیں مچ ھے"۔‬
‫نو اس لیے اینی پڑپ ب ھی اس کی آہ و ئکا میں خو ش یدھا اس کے دل پر ضرب لگا رہی ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری کا وخود خ ھیکوں کی زد میں ب ھا‪ ،‬اس پر اس کے گمان سے پڑی ق یامت گزری ب ھی۔ کرب ای یا‬
‫پڑھا کہ اس کا دل کر رہا ب ھا وہ ناگلوں کی طرح ا یے نال نوچے۔‬
‫‪245‬‬
‫ام اخمد کی آواز ب ھیگ گنی ب ھی اس ق یامت چیز م نظر کو ی یانے‪ ،‬خیسے آنکھوں میں وہ م نظر آ سمانا ہو چب‬
‫اس نے اسے اس نالے سے ئکاال ب ھا‪ ،‬اس کی کری یاک خیجیں‪ ،‬اس کا رونا‪ ،‬نلک یا‪ ،‬پڑ ییا‪ ،‬اس کا خوف سے‬
‫کٹھی ی یڈ کے ییجے خ ھت یا نو کٹھی گ ھت توں واسروم میں ی ید رہ یا۔‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫اور آ یں نو وہاں موخود ان دونوں فوس کی ھی گی ہوئی یں گر ان کے آیسوں دل پر گر رہے‬
‫بھے۔‬
‫نورا انک سال لگا ب ھا مچ ھے اسے زندگی کی طرف النے میں‪ ،‬اس کی خوداعٹمادی نلکل زپرو ہو کر رہ گنی ب ھی‪،‬‬
‫ہر وقت انک کونے میں خ ھیے رہ یا‪ ،‬لوگوں کو دنکھ کر جد سے زنادہ خوفزدہ ہو جانا‪ ،‬کتیے ناگلین کے دورے‬
‫پڑنے بھے اسے۔‬
‫نہت دعاؤں اور مج یت کے ئعد وہ زندگی کی طرف آئی ب ھی۔ اسے نہلے کی طرح ی یانے میں مزند انک سال‬
‫لگا ب ھا۔ اخمد اور اسے نلکل انک ہی انداز میں ناال۔‬
‫ع یدال یاری کی کرب سے مٹ ھیاں ب ھیچ گنی ب ھیں۔‬
‫انک اور نات ی یاؤں آپ کو؟ جادر کے اندر ا یے ہاب ھوں کی تمی کو جذب کرنے ہونے اس نے کچھ نل‬
‫کا وقفہ ل یا۔‬
‫چب سے ہوش کی دی یا میں آئی ہے‪ ،‬اب نک اس نے یس دو ہی دعاپیں مانگی ہیں‪" ،‬ع یدال یاری سر کو‬
‫اس کے قعل کی وجہ سے کوئی ئکل نف نہ ہو‪ ،‬ع یدال یاری سر کو ہمیشہ کام یائی ملے اور ان کے اتمان کی‬
‫چقاظت ہو"۔ اس کے دعا میں ع یدال یاری سر کے سوا دوسرا کوئی نام ہی نہیں آنا۔‬

‫‪246‬‬
‫اس سالوں میں ہزار نار نہ خملہ کہا ہوگا کہ "آئی جدتچہ کو ہللا نے ق تول ع یدال یاری سر کی وجہ سے ک یا‬
‫ہے‪ ،‬وہ ہللا کے ا یے ی یک ی یدے ہیں کہ ان سے ئکاح کے ئعد میں نے نہ خرام ک ھانا نہ ی یا‪ ،‬اور اس‬
‫ً‬
‫دن میں نے ان کے نام سے ہللا سے ہ یلپ مانگی ب ھی خو قورا مل گنی ب ھی"۔‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ج‬
‫ع یدال یاری نے سر صوقے کی یشت سے لگا کر آ یں زور سے جی۔ ضرار اس کے ہرے پر ل ل‬
‫پ‬
‫پڑ ھیے کرب کو دنکھ رہا ب ھا۔ اور ا یے ناس تٹھی ام اخمد کی ئکل نف نو وہ اسے ی یا د نک ھے محسوس کر رہا ب ھا۔‬
‫انک ہابھ پڑھا کر ام اخمد کے ک یدھے پر ب ھیال کر گونا اس کی ئکل نف میں کمی کرنے کی کوسش کی اور‬
‫دوسرا ہابھ اس کے ہاب ھوں پر رک ھا خو جادر میں خ ھیے ہونے بھے۔ نوپرہ کو ساند اس کے شہارے کی‬
‫ضرورت ب ھی یٹھی اس کے ہابھ کو ا یے ہاب ھوں میں جکڑ ل یا ب ھا۔ کچھ دپر جاموش رہ کر ب ھر گونا ہوئی۔‬
‫ہللا کے جکم سے وہ مسلمان ہوئی‪ ،‬ہللا ہی نے اسے آپ کے ئکاح میں دنا‪ ،‬ہللا ہی نے اسے کافروں سے‬
‫ئکال کر نہ ضرف نواپت توں میں ک یا نلکہ انک جالص مومتہ ی یانا جس کا دل و دماغ و روح ہر گ یدگی سے‬
‫ناک ہے‪،‬‬
‫اسے ک یا سے ک یا ی یا دنا اس کے رب نے‪ ،‬اور آج اس کے اشی ی یدے نے جس کے لیے ہللا نے ای یا‬
‫ای نظام ک یا اسے اشی مقام پر لے آنا جہاں اس کی زندگی کی ناؤ ڈوب رہی ب ھی‪ ،‬جہاں اس کی ذات منی‬
‫میں رل رہی ب ھی۔‬
‫اور میں آج دغوے کے سابھ کہہ سکنی ہوں کہ آپ اگر کام یاب ہیں نو اس کی اشی دعا کی وجہ سے‪،‬‬
‫س‬
‫ورنہ خو کچھ ہوا ب ھا اس سے نو لوگوں کی زندگ یاں ی یاہ و پرناد ہو جائی ہیں اور تٹ ھلنی ب ھی نہیں۔ مگر آپ کا‬
‫اینی رسوائی سے ب ھی کچھ نہیں نگڑا انک کام یاب ائم ڈی ہونے کے سابھ انک ائم ایس ب ھی ہیں۔‬

‫‪247‬‬
‫میں سوجا کرئی ب ھی ہللا نے غورت ی یا کر غورت کے سابھ ساند ناائصافی کردی‪ ،‬مگر خھ سالوں میں میں‬
‫نے اس نات پر سکر ادا ک یا ہے کہ میرے ہللا نے مچ ھے غورت ی یاکر مچھ پر اجسان ک یا ہے‪ ،‬اگر مرد ی یا‬
‫د ییا نو میں ب ھی فرغون ہوئی‪ ،‬آج ند ی یک مرد اگر فرغون کا عکس ہے نو ی یک مرد ب ھی کم نہیں۔ اس نے‬
‫ب ھی خود کو کامل اتمان سمچھ کر دوسروں پر کفر کے ق توے لگا د ییے۔‬
‫ک‬ ‫چ ن نہ ن‬
‫اس کو خو ہللا نے ی یا دنا آپ نے وہ ف فت یں د ھی‪ ،‬یس آپ کو وہ ناد رہا کہ اس نے آپ کے‬
‫سابھ علط ک یا۔‬
‫کٹھی مجاشتہ کرنا نو سوخ یا اس نے خو ک یا زندگی میں کب آپ کو اس ذلت کا سام یا کرنا پڑا‪ ،‬کب اس کی‬
‫وجہ سے ناکامی کا متہ دنک ھیا پڑا؟ آپ کی مدر کو آپ پر ئقین ب ھا‪ ،‬مگر فسمت نے موقع نہیں دنا‪ ،‬ا یے‬
‫عاقل و عامل ی یدے سے اس تحکانے ین کی ام ید نہیں کی جا سکنی کہ وہ کسی کے جانے کا ذمہ دار‬
‫کسی کو ب ھہرانے۔‬
‫چیر نہت جلد آپ کو اس نایس یدندہ نوخھ سے خ ھ نکارا مل جانے گا‪ ،‬نہت جلد۔ اسے لوگوں نے ب ھکرانا ہے‬
‫م‬
‫مگر اس کے رب نے اسے کمل ق تول ک یا ہے۔ جہاں اینی ئکل نف پر لوگ ہللا سے مت نفر ہو جانے ہیں‬
‫وہاں میری تجی کہہ رہی ہے کہ وہ ہللا کو اور راضی کرے گی کہ وہ اسے اس دی یا کی ب ھیڑ میں ی نہا نہ‬
‫خ ھوڑے‪ ،‬اسے رسوا نہ ہونے دے۔‬
‫مگر افسوس اسے آپ کی ئفرت سے فرق پڑنا ہے‪ ،‬نہت ئکل نف میں ہے وہ‪ ،‬مگر اب اور نہیں‪ ،‬میرے ہللا‬
‫نے ای نظام کر دنا ہے اس کی ئکل نفوں کے خٹم کرنے کا‪ ،‬اسے ان لوگوں نے مائگا ہے خو واقعی اس‬
‫چ‬
‫کے ف نقی قدر دان ہیں۔‬

‫‪248‬‬
‫ً‬
‫اس کی نات پر ع یدال یاری قورا ش یدھا ہوا ب ھا۔ اور ئظر نے اخت یار ان دونوں پر گنی ب ھی‪ ،‬ضرار نے اس کی‬
‫ن‬
‫آنکھوں میں وجشت د ھی ھی۔ اور ھر تیزی سے اس کا ا ھیا۔‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ک‬

‫اس کے سابھ خت یا آپ نے علط کر دنا‪ ،‬میرے خ یال میں اب آپ کا ندلہ نورا ہو گ یا ہوگا۔ ام ید ہے‬
‫اسے اس درجہ ئکل نف دے کر آپ کی ئکل نفوں کا مداوا ہو گ یا ہوگا۔‬
‫میں نے اس سے کوئی ندلہ نہیں ل یا‪ ،‬اسے ئکل نف دے کر مچ ھے خود کو ئکل نف ہوئی ب ھی۔ اس کا دل‬
‫نول رہا ب ھا مگر زنان جاموش ب ھی۔ ام اخمد کب کا ابھ کر جا جکی ب ھی‪،‬مگر وہ و یسے ہی ک ھڑا رہا۔ اور ب ھر ی یا‬
‫کچھ نولے ناہر ئکلیا جال گ یا۔‬
‫ضرار نے دنک ھا ب ھا اس کی جال میں خو تیزی ب ھی وہ اس کے عا ِلم وجشت میں ہونے کی غماز ب ھی۔‬
‫آئی وہ جلے گیے نا؟ اب لوگ مچ ھے ندکردار نہیں کہیں گے نا؟ اس کے وایس روم میں آنے ہی جدتچہ‬
‫تیزی سے اس کی طرف پڑھی۔‬
‫اونہہ! اب کوئی کچھ نہیں کہےگا میری جدتچو کو۔ عزت اور ذلت ہللا کے ہابھ میں ہے‪ ،‬کسی ایسان کی‬
‫کوئی طاقت نہیں۔ میں نے اب نک کسی کو ناخق ذل یل ہونے نہیں نانا۔‬
‫اور اب ی ییسن نہ لو‪ ،‬شب ب ھیک ہو جانے گا نہت جلد ان ساء ہللا۔‬
‫ن‬
‫نو ب ھر اب میں وہاں جاب پر نہیں جاؤں گی‪ ،‬ڈاکیر ش یین کے ہاست یل میں خو و ک ییسی ہے اس پر انالئی‬
‫کر د ینی ہوں‪ ،‬جدتچہ نے خود کو ہلکا محسوس ک یا۔‬
‫اب ھی انک ہفتہ ریشٹ کرو اور خود کو رنل یکس کرو۔ اس کے ئعد خو ہللا جاہے۔‬
‫جالہ جان ریشٹ کریں گی نو اخمد‪ ،‬ام اخمد اور جالہ جان کے سابھ ب ھر گارڈن جانے گا‪ ،‬جالہ جان ہتنی‬
‫ہو جاپیں گی اور اخمد وہاں اینی ساری گٹمز ب ھی ک ھیلےگا۔‬
‫‪249‬‬
‫اخمد کی نات پر دونوں نے مسکرا کر اس کے گال پر نوسہ دنا اور ہمیشہ کی طرح اخمد نے ب ھی دونوں کو‬
‫ناری ناری ان کا غمل لونا دنا۔‬
‫جدتچہ کو پرسکون دنکھ کر اس نے اینی آنکھوں کی تمی کو ا یے اندر ا نارا اور دل میں ہللا سے ہمکالم ہو‬
‫گنی۔‬
‫"جس دن سے آپ کے ئکاح میں آئی ب ھی ہللا نے اسے خ یایت نہیں کرنے دی"‪" ،‬ہللا کی فسم اسالم‬
‫میں آکر کسی مرد کا خ یال ب ھی ذہن سے نہیں گزرا"‪ ،‬قظرت نہیں ندلی تمہاری آج ب ھی و یسے مردوں کے‬
‫ل‬ ‫ُ‬
‫سابھ ہوئی ہو‪ ،‬ا یے عاسق کے ہم نام کو رخ ھانے میں لگ گنی‪ ،‬کم سے کم ا یے ک کا ہی سوچ نی"۔‬
‫ت‬ ‫ل‬
‫"اس کی دعاؤں میں ع یدال یاری کے سوا کوئی دوسرا نام نہ آنا‪ ،‬ع یدال یاری سر نہت ا خھے ہیں ہللا کے ی یک‬
‫ی یدے‪ ،‬آپ کی نےگ یاہی نایت کرنے میں اس کی اینی ذات رل کر رہ گنی‪ ،‬اس کی قٹملی نے اسے‬
‫ق تول نہیں ک یا‪ ،‬اسے ناگل ین کے دورے پڑنے بھے"۔‬
‫"ئفرت ہے مچ ھے ئم سے‪ ،‬ئم سے نہ رشتہ انک گالی کے سوا کچھ نہیں"‪ ،‬اس نایس یدندہ نوخھ سے نہت‬
‫جلد آپ کو خ ھ نکارا مل جانے گا"۔‬
‫"آپ کی ماں کو آپ پر ئقین ب ھا"‪" ،‬تمہاری وجہ سے میری ماں نے میرا ئقین نہیں ک یا‪ ،‬تمہاری وجہ سے‬
‫میں ان سے آخری نار ب ھی نہیں مل نانا‪ ،‬دل جاہ یا ہے تمہاری جان لے لوں‪ ،‬مگر ا یے ہابھ ب ھی گ یدے‬
‫کرنا نہیں جاہ یا"۔‬
‫سر! سر! ڈاکیر جان! کسی نے اس کی پت یل زور سے تجائی ب ھی‪،‬‬
‫ڈاکیر ع یدال یاری‪ ،‬آر نو اوکے؟ ڈاکیر عادل نے اس کے ک یدھے پر ہابھ رک ھا خو اینی آوازیں د ییے پر ب ھی‬
‫م توجہ نہیں ہوا نو اسے اس کا ک یدھا ہالنا پڑا۔‬
‫‪250‬‬
‫آں۔ہاں۔ واٹ ہ یت یڈ وہ ہڑپڑا کر ش یدھا ہوا اور ئگاہ ش یدھی ڈاکیر عادل پر گنی۔‬
‫ن‬
‫آر نو اوکے سر؟ اس کی سرخ ائگارہ آ ک ھیں دنکھ کر اس نے ب ھر سوال دہرانا۔ اس کی طت نغت اسے‬
‫نوخ ھل لگی ب ھی۔‬
‫ہمم‪ ،‬یس آیٹم اوکے۔ ہ تو اے شٹ۔ ڈاکیر عادل اس کے اسارے پر اس کے سا میے پتٹھ گ یا۔‬
‫آئم سوری سر! مچ ھے ذرا اندازہ نہیں ب ھا کہ وہ میرڈ ہیں اور آپ ہی کی وائف ہیں۔ میں اینی نانوں پر‬
‫سرم یدہ ہوں سر۔ نلیز انکشت یٹ مانے اونولوجی۔‬
‫ع یدال یاری نے آنکھوں کو میچ کر سر ئقی میں ہالنا گونا ای نی ک نف یت پر قانو نانا ہو۔‬
‫ڈزیٹ مٹیر ڈاکیر عادل! اتجانے میں ہوئی علطی پر کوئی گرقت نہیں ہوئی۔ شب ب ھول جاپیں اور آگے‬
‫پڑھیں۔‬
‫آپ کو مچھ پر غصہ نہیں آنا سر؟ ڈاکیر عادل کے سوال پر ع یدال یاری کچھ وقفہ کے ئعد گونا ہوا۔‬
‫نہت زنادہ آنا ب ھا‪ ،‬سوال میری ی توی کا ب ھا‪ ،‬یس نہ سوچ کر یسلی دےدی کہ آپ اتجان بھے ہمارے‬
‫ر شیے سے۔ ای یڈ نلیز ل تو دس نانک۔ اسے اس لچ ھن ہو رہی ب ھی اس سے جدتچہ کو ڈسکس کر کے۔‬
‫اوکے سر! ای یڈ ب ھت یک تو وپری مچ آپ نے مچ ھے معاف کر دنا۔‬
‫یٹ سر مچ ھے آپ کی طت نغت ب ھیک نہیں لگ رہی ہے آپ کو گ ھر جا کر ریشٹ کرنا جا ہیے۔‬
‫میں ب ھیک ہوں ڈاکیر عادل‪ ،‬کوئی کام ب ھا آپ کو؟‬
‫جی کام ہی ب ھا سر! نہ رنوریس ب ھی ڈسکس کرئی ب ھی اور انک نار خ یک کر لیں آپ‪ ،‬اس نے رنوریس اس‬
‫کے سا میے رک ھیں۔‬

‫‪251‬‬
‫اوکے میں خ یک کر لوں گا۔ ڈاکیر عادل کے جانے کے ئعد اس نے وایس سر کرشی کی ی یک سے ئکا‬
‫ن‬
‫کر آ ک ھیں موند لیں۔ اور ب ھر سے جدتچہ کے سابھ کے سارے م یاطر انک نار ب ھر کسی قلم کی طرح جلیے‬
‫لگے۔‬
‫اےڈی نے نالکل شچ کہا ب ھا اگر وہ جدتچہ کا اسنعمال کرنا نو واقعی ع یدال یاری ق یا ہو جا نا۔ نارہا وہ اس نات‬
‫پر پڑپ اب ھیا ب ھا کہ وہ ک توں نہیں اس زپردشنی کے ئکاح کو طالق دے کر آنا‪ ،‬وہ ک توں اس لڑکی کو خود‬
‫سے ی یدھا خ ھوڑ آنا خو اس کے آنے کے ئعد اس کے نام کی نذل یل کرےگی۔ کت یا سکوہ کر کے رونا ب ھا وہ‬
‫ا یے رب سے مگر آج چب ش یا ب ھا نو ا یے گ ھر جا کر نہلے اس نے سکر کے نہ جانے کتیے شجدے کیے‬
‫بھے۔‬
‫اشی کے م نعلق سو خیے ہونے اسے کافی کی طلب سدت سے محسوس ہو رہی ب ھی‪ ،‬لیچ وہ اشی کا ی یا‬
‫ک ھانے کا عادی ہو گ یا ب ھا۔ نورا دن انک نےکلی شی ب ھی جس نے اسے کافی نےخین ک یا ہوا ب ھا‪ ،‬عیر‬
‫ارادی ظور پر وہ اس کا مت نظر رہا ب ھا جاالنکہ وہ جای یا ب ھا اس کے تیر زخمی ہیں۔ اس کی سرخ آنکھوں کی‬
‫نایت شٹھی نے نوخ ھا ب ھا اور شٹھی نے اسے سادی کی م یارک یاد ب ھی دی ب ھی۔‬
‫ً‬
‫فی م یل ڈنارتم یٹ کی ئفری یا شٹھی پیش یٹ نے اس سے معافی مانگی ب ھی اور ب ھر جدتچہ کے م نعلق نوخ ھا‪ ،‬خو‬
‫لوگ کل ان دونوں کو سک کی ئگاہ سے دنکھ رہے بھے آج ان کی ئگاہ میں انک الگ ہی اچیرام ب ھا۔‬
‫سر ا یے دن ہو گیے ڈاکیر جدتچہ ک توں نہیں آ رہی ہیں‪ ،‬ان کی طت نغت نو ب ھیک ہے؟ ڈاکیر سمرن نے‬
‫اس کی ناتچ دن کی عیر جاضری کے م نعلق نوخ ھا۔‬
‫انہیں قلو ہو گ یا ہے اس لیے وہ ل تو پر ہیں‪ ،‬ان ساء ہللا جلد ہی خواین کریں گی‪،‬‬

‫‪252‬‬
‫پت یا جلدی سے ب ھیک کرو اینی ڈاکیرئی صاچتہ کو‪ ،‬نہ جتے ان کے سوا کسی کے قانو میں نہیں آنے‪ ،‬جلڈرن‬
‫ڈنارتم یٹ کی وارڈن کے کہیے پر اس نے ان پیش یٹ تچوں کو دنک ھا خو ڈاکیر رقتہ اور دوسری دونوں ڈاکیرز کو‬
‫نےجد پریسان کر رہے بھے۔‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ع یدال یاری کو ھیے یں نہ وقت یں لگا کہ وہ نہاں نہ ہو کر ھی نہاں کے کونے کونے یں موخود‬
‫ہے۔‬
‫شب سے چیران کن نات نو نہ ب ھی کہ وہ خود اس کا مت نظر ب ھا‪ ،‬ڈاکیر سمرن کی نہ نات شچ معلوم ہو رہی‬
‫ب ھی کہ "وہ سنگار ہے اس ہاست یل کا"۔ اور واقعی ہاست یل وپران ہی نو لگ رہا ب ھا۔‬
‫مچ ھے آپ سے نہیں لگوانا اتجکسن‪ ،‬مچ ھے اییجل ڈاکیر سے ہی لگوانا ہے‪ ،‬مما اییجل ڈاکیر کو نلواؤ نا‪ ،‬وہ شب‬
‫سے اخ ھی ہے‪ ،‬وارڈ سے ناہر ئکلیے ہونے اس کے کانوں میں کسی جتے کے نہ القاظ پڑے بھے۔‬
‫ہللا کی قدرت پر چیران ہونا وہ وایس ا یے ک یین میں آنا جہاں ضرار لعاری پتٹ ھا اس کا مت نظر ب ھا۔‬
‫نہ جہرے پر کیسی تمازت ہے ڈاکیر ع یدال یاری؟ ضرار نے اس کے جہرے پر کچھ الگ ہی رنگ دنک ھیے‬
‫ہونے نوخ ھا۔‬
‫وئعز من یساء وپزل من یساء‪“ :‬ہللا جسے جاہے عزت دندے‪ ،‬جسے جاہے ذل یل کردے"۔ اس کی اس‬
‫نات پر ضرار نے اپرو اچکا کر دنک ھا گونا نات سمچھ نہیں آئی۔‬
‫میں ا یے ہی ہاست یل میں ڈاکیر جدتچہ کی نادساہت دنکھ رہا ہوں۔ جہاں کا نادساہ نو میں ہوں مگر‬
‫نادساہت اس کی معلوم ہو رہی ہے۔ نہ جانے کس ضمن میں وہ نہ ناپیں کہہ رہا ب ھا۔‬

‫‪253‬‬
‫اس کا مظلب ئم مان رہے ہو اسے؟ اس ر شیے کو‪ ،‬اس کی اینی زندگی میں اہم یت کو؟ ع یدال یاری کا شحر‬
‫ضرار کے اس خملے سے نونا ب ھا۔ کچھ دپر نک وہ اینی نےاخت یاری پر حجل رہا ب ھر خود کو کم توز کر کے نانک‬
‫ہی ی یدنل کر دنا‪،‬‬
‫ضرار ئقی میں سر ہالنے ہونے اس کے سوالوں کے خواب دے رہا ب ھا خو جاہ کر ب ھی نوری نوجہ وہاں‬
‫لگانے میں ناکام ہو رہا ب ھا۔‬
‫سر کافی!! ی یا وارڈ نوانے ان دونوں کی کافی ی یا کر پت یل پر رکھ کر وایس جال گ یا۔ نہال شپ لتیے ہی اس‬
‫نے وایس مگ پت یل پر رکھ دنا۔‬
‫م‬
‫ڈاکیر جدتچہ کے۔۔۔۔۔ ضرار ای یا خملہ کمل ب ھی نہیں کر نانا ب ھا کہ ع یدال یاری نے قانل سے سر اب ھا کر‬
‫ً‬
‫قورا دروازے کی سمت دنکھ کر ب ھر اسے دنک ھا۔‬
‫کہاں ہے وہ؟ ہاست یل آئی ہے ک یا؟ اس کی نےفراری پر ضرار کا قہقہہ نےساچتہ ب ھا۔‬
‫ای یا ہی اسے مس کر رہے ہو نو ب ھر ا یے وپران گ ھر کو آناد کر ک توں نہیں لتیے؟۔‬
‫اینی نات پر ضرار نے اسے جاموش دنکھ کر اینی مسکراہٹ خ ھیائی اور ب ھر سے رنوریس کے م نعلق ناپیں‬
‫کرنے لگا جس کے لیے وہ نہاں آنا ب ھا۔‬
‫ئم نے واقعی پڑی غقلت کی ہے نار‪ ،‬ان رنوریس میں ایسا کچھ نہیں ہے خو ان کے عالج کو ناممکن‬
‫ی یانے۔ اس وقت ان لوگوں نے مچ ھے اینی رنوریس دنک ھیے ہی نہیں دی ب ھیں۔ چیر!‬
‫ان ساء ہللا اب ب ھی شب ب ھیک ہو جانے گا‪ ،‬نو ب ھر کب نک نلوا رہے ہو ان لوگوں کو؟ ع یدال یاری نے‬
‫ضرار کی معنی چیز ئگاہوں کو دنک ھیے ہونے شیجیدگی سے نوری نوجہ ان رنوریس پر م یذول کی‪،‬‬
‫ان ساء ہللا ب ھر کل کی ہی قالیٹ سے‪ ،‬اب اور دپر نہیں کر سک یا۔‬
‫‪254‬‬
‫انک نات نو ہے‪ ،‬تمہارے دماغ کے کمت توپر کا ماؤس ام اخمد ہے۔‬
‫ک یا مظلب؟‬
‫خو نات لوگ تمہیں نہ نات خھ سالوں میں نہیں سمچ ھا نانے انہوں نے خھ دن میں سمچ ھا دی۔ ع یدال یاری‬
‫اس کے جہرے کو ام اخمد کے نام پر مسکرانے دنک ھا۔‬
‫نلکل ا یسے ہی خیسے ئم ای نی دلی ک نف یت دو ہف توں میں نہیں جان نانے وہ ام اخمد کی نانوں نے دو‬
‫گ ھت توں میں سمچ ھا دی۔ ضرار کی نات پر ع یدال یاری انک نار ب ھر جاموش ہوا۔‬
‫ضرار کو اس ر شیے میں اس کی نار نار کی جاموشی الچ ھن میں ڈال رہی ب ھی جاالنکہ اس کا جہرہ الگ ہی‬
‫کہائی ی یان کر رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫ظہر کی تماز کے ئعد وہ ہال میں صوقے پر آ ک ھیں موندیں لتنی کچھ پڑھ رہی ب ھی‪ ،‬چب ضرار اس کے سر‬
‫کے ناس جالی جگہ پر پتٹ ھا اور اس کا سر اس کے ستٹ ھلیے سے نہلے اینی رانوں پر رک ھا۔‬
‫ن‬
‫اس کے اس اقدام پر نوپرہ نے آ ک ھیں ک ھول اسے دنک ھا اور چیران رہ گنی‪ ،‬وہ نہت جذب سے اسے دنکھ‬
‫رہا ب ھا اور ب ھر انک ہابھ اخمد کی طرح اس کے جہرے پر رکھ ل یا ب ھا۔‬
‫ک یا ئم ان دونوں کا طالق کروانا جاہنی ہو؟‬
‫نےوخود رستوں کا خٹم ہو جانا نہیر ہے۔‬
‫اگر ناری خٹم نہ کرنا جاہے نو؟‬
‫ہللا کی مرضی پر خ ھوڑ دنا ہے۔ نہ ہماری وہ کوسش ہے خو ہمیں آگے کا واصح راشتہ دک ھانے گی۔ ضرار‬
‫لعاری اسے کچھ نایتہ ا یسے ہی نک یا رہا جس کا پرنور جہرہ شیجیدہ ہو رہا ب ھا۔ انک مسکراہٹ خو اس کے جہرے‬
‫پر ہمہ وقت ہوئی ب ھی اس وقت وہ م نفود ب ھی۔‬
‫‪255‬‬
‫ئم ب ھیک ہو؟ ضرار نے ای یا جہرہ اس کے جہرے کے فریب پر ک یا۔‬
‫نوپرہ کو نہ شچویسن کافی آکورڈ لگی ب ھی‪ ،‬وہ اس کے سابھ ہر وہ نل دہرا رہا ب ھا خو اس کے معا ملے میں اس‬
‫کی عادت کا جاصہ رہا ب ھا۔‬
‫جی الچمدهلل! اس کے شیجیدہ خواب پر وہ کافی دپر نک اسے دنک ھیا رہا‪ ،‬ہابھ مسلسل اس کے سر پر خرکت‬
‫کر رہے بھے۔‬
‫ج ِان جہاں!! مچ ھے جای یا ہے ئم نے "نوپرہ سے ام اخمد نک کا شفر" کیسے طے ک یا۔ ضرار کے سوال پر‬
‫نوپرہ کو کوئی چیرت نہیں ہوئی‪ ،‬اسے اندازہ ب ھا وہ اس سے ان خھ سالوں کی نایت ضرور نو خھے گا۔‬
‫ا یے سوال پر ضرار نے اسے اب ھیے دنکھ کر وایس سے اشی نوزیسن میں ک یا۔‬
‫ک توں‪ ،‬ک یا کریں گے جان کر؟‬
‫میں جای یا جاہ یا ہوں نہ شفر کیسا ب ھا تمہارا جس نے تمہیں نوپرہ ضرار لعاری سے ام اخمد ی یا دنا‪ ،‬اس کا‬
‫ٰ‬
‫اسارہ اس میں موخود ئفوی کی طرف ب ھا‪ ،‬جس طرح ضرار دین سے نانلد ب ھا نلکل و یسے ہی وہ ب ھی بھی‪ ،‬مگر‬
‫ن‬ ‫ٰ‬
‫خو ئفوی و پرہیزگاری اس نے اس میں د کھی ب ھی وہ اس کی سوچ سے ب ھی پرے ب ھی‪ ،‬اخمد کا اس کے‬
‫اچیرام میں اینی جگہ سے ک ھڑے ہو جانا‪ ،‬اینی ماں کو ا یسے پر یٹ کرنا خیسے وہ کہیں کی ملکہ ہو‪ ،‬ا یے‬
‫خ ھونے جتے کا ناتچوں تمازوں کا نای ید ہونا‪ ،‬تیر اور خمعرات کا اینی ماں اور جالہ کے سابھ روزہ رک ھیا‪ ،‬اس‬
‫نے ایسی فرماتیرداری ساند ک یانوں میں پڑھی ہوگی خیسی وہ اخمد میں دنکھ رہا ب ھا۔ اس کی ناپیں اس کی غمر‬
‫کے جساب سے ب ھیں مگر اس کا غمل اس کی غمر سے کہیں آگے کا ب ھا۔ اور وہ اس سے وہی جاییا‬
‫جاہ یا ب ھا کہ اس کا شفر کیسا ب ھا جس نے اسے ام اخمد ی یا دنا‪ ،‬جسے وہ مومتہ کہے نا ولتہ۔‬
‫خیسا ب ھی ب ھا الچمدهلل ب ھا‪ ،‬اس نات کو ر ہیے دیں‪ ،‬اس نے ب ھر سر اب ھانے کی کوسش کی۔‬
‫‪256‬‬
‫وہی جای یا جاہ یا ہوں کہ کیسا ب ھا؟‬
‫ای نہائی نے ئقتنی کا‪ ،‬جس نے مچ ھے صاپر و ساکر ہی نہیں نلکہ الچمدهلل نہت نڈر ب ھی ی یا دنا‪ ،‬جس نے مچ ھے‬
‫میرے رب سے مال دنا‪ ،‬جس نے مچ ھے 'عا ِلم جہالت' سے ئکال کر 'عا ِلم معرقت' میں ال ک ھڑا ک یا۔ اس نے‬
‫خود کو مچو یت سے دنک ھیے ضرار کو دنکھ کر کہا۔‬
‫اخ ھا‪ ،‬آپ ی یاپیں جس کام کے لیے گیے بھے وہ ہوا؟ اس نے انک نار ب ھر اب ھیے کی کوسش کی خو ضرار‬
‫نے اس نار ب ھی ناکام ی یا دی۔‬
‫ئ‬ ‫ہ‬‫ئک ن‬
‫ک یا ئم مچ ھے معاف کر کے مچ ھے ق تول نہیں کر سکنی‪ ،‬اس کے نات ند لیے پر اسے ل نف جی ھی‪ ،‬نی‬
‫ع‬ ‫ب‬ ‫ی‬
‫وہ اس سے اینی کوئی ب ھی نات سٹیر نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔‬
‫میں آپ سے ناراض ہی نہیں نو ب ھر کیسی معافی۔‬
‫ناراض نہیں ہو نو ب ھر راضی ک توں نہیں لگ ییں؟ ک توں مچ ھے اینی نہیچ سے نہت دور لگنی ہو؟ ایسا ئقین‬
‫ک توں نہیں سویپ رہی ہو‪ ،‬جس میں میں تمہیں کھونے کے خوف سے آزاد ہو جاؤں‪،‬‬
‫آپ کو اشیریس نہیں لت یا جا ہیے‪ ،‬ڈاکیر کی نات مت ب ھولیں‪" ،‬ی ییسن از وپری ڈ ییحرس قار نو"۔ ضرار نے‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں میچ کر خود کو خیجیے سے روکا۔‬
‫ک توں کر رہی ہو نار نہ شب؟ تمہیں ای یا نےگانہ نہیں دنکھ نا رہا ہوں‪ ،‬مچ ھے معلوم ہے ئم میری وجہ سے‬
‫مچھ سے قارم یلنی یٹ ھا رہی ہو۔ مگر مچ ھے ئم سے قارم یلنی نہیں جا ہیے‪،‬‬
‫مچ ھے میری ج ِان جہاں جا ہیے نار‪ ،‬نلیز!! اسے اوپر کر کے اس کے گرد چصار قائم ک یا۔ نوپرہ کو اس کی آواز‬
‫ب ھیگی ہوئی لگی۔‬

‫‪257‬‬
‫میں نے ع یدال یاری سے نات کر لی ہے‪ ،‬ان کے پر یٹم یٹ نک ہم نہیں رہیں گے مگر ا یے انارتم یٹ میں‬
‫خو میرا اور ع یدال یاری کا مسیرکہ ہے۔ اس سے نہلے مچ ھے ئم جا ہیے نلیز‪،‬‬
‫ضرار کے دو نوک الیجایتہ انداز پر وہ جاموش ہی رہی ب ھی۔ مگر وہ خود الچھن میں ب ھی کہ وہ انک ئفطہ پر آ کر‬
‫ک توں نہیں رک رہی ہے نو اسے ک یا ی یائی۔‬
‫ضرار نے اس کی جاموشی پر اس پر گرقت شحت کر کے اس کی نوجہ اینی طرف م یذول کی۔‬
‫اخمد‪ ،‬اگر آپ کی طرح نہ ہونا نو آپ کو وہ کس کی اوالد لگ یا؟ اس کا سوال ضرار کو نازنانے کی طرح لگا‬
‫ب ھا‪ ،‬گرقت نکدم ڈھ یلی ہوئی ب ھی جس پر نوپرہ نے خود کو آزاد نا کر اس سے علیجدہ ک یا اور ئغور اس کا جہرہ‬
‫دنک ھا خو اس کے سوال پر سرخ ہو گ یا ب ھا‪ ،‬اب وہ غصہ ب ھا نا ئکل نف اس کا ق نصلہ فی الجال وہ نہیں کر‬
‫نائی ب ھی۔‬
‫ک یا کہ یا جاہ رہی ہو ئم؟ کافی دپر ئعد وہ نو لیے کے قانل ہوا ب ھا۔‬
‫نہی کہ اگر اخمد کی شکل نلکل ب ھی آپ خیسی نہ ہوئی نو ب ھر آپ کو وہ کس کی اوالد لگ یا؟ نا ب ھر آپ‬
‫کیسے ئقین کرنے کہ وہ آپ کا پت یا ہے؟ نوپرہ نے سوال کو مزند واصح ک یا‪ ،‬ئظریں ہ توز اشی پر ب ھیں جس‬
‫کی ائگلیاں اس کے ک یدھوں میں گڑ رہی ب ھی‪ ،‬اور جہرہ وجشت یاک ہو رہا ب ھا۔‬
‫اس کی شکل مچھ خیسی نہ ب ھی ہوئی نو ب ھی وہ میرا ہی پت یا ہونا‪ ،‬اور نہ نات تمہارے جانے کے دس م یٹ‬
‫ئعد ہی میں نے فسم ک ھا کر کہی ب ھی کہ تمہاری کوکھ میں نلیے واال تچہ میرا ای یا خون ہے‪ ،‬گ یا ب ھا میں تمہیں‬
‫رو کیے مگر ئم دس م یٹ میں ہی نہ جانے کہاں گم ہو گنی ب ھیں‪،‬‬

‫‪258‬‬
‫میں اس نات کو ب ھی مان چکا ب ھا کہ ئم نے میرے ئکاح میں آنے کے ئعد میری امایت میں انک نل‬
‫کی ب ھی خ یایت نہیں کی‪ ،‬یس ہو گ یا ب ھا مچھ سے گ یاہ‪ ،‬جس کی سزا ب ھی پڑی شحت کائی۔ اس کی نات‬
‫پر کت یا کرب سمٹ آنا ب ھا اس میں۔‬
‫جس دن آپ مچ ھے ملے اس دن میں نے خود آپ سے ملیے کا ارادہ ک یا ب ھا‪ ،‬آپ کے گ ھر جا کر۔ وہ نے‬
‫معنی نا ب ھر نہت ہی نامعنی ناپیں کر کے ساند کچھ گرہیں ک ھول رہی ب ھی نا ب ھر ی یا راشتہ نالش کر رہی‬
‫ب ھی‪ ،‬خو اس کے ق نصلہ میں معاون و مددگار نایت ہونے۔‬
‫شچ میں؟!!! اس کی اس نات پر اس کا اصظراب انکدم ہی خٹم ہوا ب ھا۔‬

‫جی!! نوپرہ نے اس کے انکدم سے جگمگانے جہرے سے ئظریں ب ھیریں۔‬

‫نو ا یے دن سے ئم مچ ھے ش یا رہی ب ھیں‪ ،‬ئعنی ئم میری زندگی میں وایس آنے کا ارادہ کر جکی ب ھی۔ اوہ‬
‫مانے ہللا‪ ،‬اور میں ا یے دن ئکل نف میں رہا کہ ئم نے مچ ھے معاف نہیں ک یا‪ ،‬اور کہیں میں تمہیں کھو نہ‬
‫ً‬
‫دوں۔ اس نے خوش میں ئفری یا اس کے خواس گم کر د ییے بھے۔‬
‫میں آپ سے ملیے آئی مگر!!‬
‫آپ کی زندگی میں وایس آنے کے لیے نہیں‪ ،‬آپ سے علیجدگی کے لیے‪ ،‬اس نےجان ر شیے سے آزادی‬
‫کے لیے جس نے میرا آگے کا راشتہ روکا ہوا ب ھا۔‬
‫القاظ بھے نا گن سے ئکلی ہوئی گولی خو ش یدھا ضرار لعاری کے ستیے میں ی توشت ہوئی ب ھی۔‬

‫‪259‬‬
‫وہ انک خ ھیکے سے اس سے الگ ہوا ب ھا‪ ،‬آنکھوں میں وجشت لیے وہ نہلے اسے دنک ھیا رہا ب ھر پڑے ہی‬
‫جارجانہ انداز میں اسے نکڑا۔‬
‫سوخ یا ب ھی مت‪ ،‬علطی ب ھی مت کرنا نہ سو خیے کی کہ ضرار لعاری تمہیں ا یے نام سے آزاد کر دےگا۔‬
‫کٹھی ب ھی نہیں۔ اگر آزاد ہی ہونا ہے نو خود کے ی توہ ہونے کی دعا کرو‪،‬‬
‫نا ب ھر اس دن ک توں تجانا ب ھا‪ ،‬آزادی مل جائی تمہیں میرے نام سے ب ھی اور میرے وخود سے ب ھی۔ وہ‬
‫اس کی نات پر نلکل ہی آنے سے ناہر ہو گ یا ب ھا۔ اسے اس سدت سے جکڑا ہوا ب ھا خیسے ذرا ب ھی ڈھ یل‬
‫ً‬
‫دی نو وہ اس سے قورا دور ہو جانے گی۔‬
‫اس کی اس جارخ یت پر کہیں نہ کہیں نوپرہ کا دل مسکرانا ب ھا۔‬
‫کچھ وقت نہلے نارش کے کوئی آ نار نہیں بھے مگر اب ا یسے ہو رہی ب ھی خیسے ر کیے کا ارادہ ہی نہ ہو۔ دو‬
‫م یٹ کا راشتہ نارش میں ب ھیگیے سے تجیے کے لیے اس نے ب ھاگ کر طے ک یا ب ھا مگر ب ھر ب ھی نارش ای یا‬
‫کام دک ھا گنی ب ھی۔‬
‫الشقا کے ناہر ک ھڑی وہ کسمکش کا شکار ب ھی کہ اندر کیسے جانے‪ ،‬ہمت کر کے وہ آ نو گنی ب ھی مگر اب‬
‫وہی ہمت کہیں دور جا سوئی ب ھی‪ ،‬ا یے اک یلے آنے پر افسوس ہو رہا ب ھا کاش اخمد کو ہی لے آئی۔‬
‫ن‬
‫کچھ دن نہلے کا واقعہ تمام پر خزی یات کے سابھ ذہن کے پردوں پر لہرانا ب ھا‪ ،‬آ ک ھیں زور سے میچ کر‬
‫ک ھولیں اور انک لمنی سایس لے کر گونا خود میں ہمت ی یدا کرنے کی کوسش کی۔‬
‫فرشٹ قلور پر یے ع یدال یاری کے ک یین کیسے جانے کہ کوئی اسے دنکھ نہ سکے‪ ،‬اب ھی سوچ ہی رہی ب ھی‬
‫چب انک جائی نہجائی آواز فریب سے آئی۔‬

‫‪260‬‬
‫ارے ڈاکیرئی صاچتہ آپ آ گ ییں‪ ،‬اب کیسی طت نغت ہے آپ کی؟ ڈاکیر صاچب ی یا رہے بھے آپ کو قلو‬
‫ہو گ یا ہے‪ ،‬الچمدهلل آپ ب ھیک ہو گ ییں‪ ،‬شب نہت ہی خوش ہوں گے آپ کو دنکھ کر‪ ،‬جتے نو کسی اور‬
‫سے عالج کروانے کو ی یار ہی نہیں بھے‪ ،‬یس اییجل ڈاکیر ہی جا ہیے شب کو۔‬
‫جلڈرن وارڈ کی وارڈن اتچم ئی خو کسی کام سے ناہر آئی ب ھیں‪ ،‬اسے دنکھ کر خوشی سے نان اش یاپ نول یا‬
‫سروع ہو گ ییں۔‬
‫اور جدتچہ انہیں چیران پریسان شی دنکھ رہی ب ھی۔ اتچم ئی کو ی یا جلیا ئعنی نورے ہاست یل میں اعالن ہونا۔‬
‫آپ ناہر ک توں ک ھڑی ہیں‪ ،‬اندر ک توں نہیں جا رہی ہیں؟ اتچم ئی نے اسے جاموش دنکھ کر انک اور سوال‬
‫ک یا۔‬
‫وہ میں ای نظار کر رہی ب ھی۔ وہ یس ای یا ہی کہہ نائی ب ھی کہ اتچم ئی ب ھر سے سروع ہو گ ییں۔‬
‫اخ ھا ڈاکیر صاچب کا‪ ،‬ہاں وہ آپ کو نو ی یا کر گیے ہوں گے ناہر۔ مگر آپ ب ھیگ جاپیں گی اس لیے اندر‬
‫جل کر ہی ای نظار کر لیں‪ ،‬آنے والے ہوں گے سر ب ھوڑی دپر میں۔ تیز ہوئی نارش کو دنکھ کر اتچم ئی‬
‫نے اسے اندر جانے کا مسورہ دنا۔‬
‫اور جدتچہ ان کی زنائی ع یدال یاری کی ہاست یل میں عیر موخودگی کا سن کر پرسکون ہوئ اور کچھ سوچ کر اندر‬
‫کی طرف قدم پڑھا دنے‪ ،‬وہ آئی ب ھی ا یسے ہی وقت ب ھی چب سارا اش یاف لیچ میں پزی رہ یا ب ھا‪ ،‬ناہر اکا دکا‬
‫ہی لوگ ئظر آنے بھے‪ ،‬اور ائقاق سے اس وقت واقعی تمام لوگ مصروف بھے۔ اس کے قدم تیزی سے‬
‫اس کے ک یین کی طرف پڑھ رہے بھے‪،‬‬
‫شب پڑے خوش ہیں ڈاکیرئی صاچتہ آپ کی اور ڈاکیر صاچب کی سادی کا سن کر۔ اتچم ئی کی نات پر‬
‫اس کے سابھ جلیے قدم رکے بھے۔‬
‫‪261‬‬
‫جی!!! اس نے سوالتہ انداز میں جہرہ ان کی طرف گ ھمانا۔‬
‫ہم شب کو آپ دونوں کی سادی کا علم ہو گ یا ہے‪ ،‬جس دن آپ تماز والے روم میں نےہوش ہو گنی‬
‫ب ھیں اور ڈاکیر صاچب آپ کو اینی گود میں اب ھا کر شب کے سا میے لے کر گیے بھے نو شب لوگ پڑی‬
‫نکواس کر رہے بھے‪ ،‬ب ھر جی ک یا نولنی ی ید کی شب کی ڈاکیر صاچب نے‪ ،‬اور اس وارڈ نوانے کی نو خ ھنی‬
‫ہی کروادی اور انک ب ھیڑ ب ھی مارا ب ھا‪ ،‬اتچم ئی نے الف سے نا نک اسے اب نک کی تمام ناپیں ی یاپیں۔‬
‫ب ھر کچھ ناد آنے پر اتچم ئی ا یے وارڈ کی طرف ب ھاگی ب ھیں مگر اسے خ ھ نکا دے کر‪ ،‬خو ای یا سدند ب ھا کہ وہ‬
‫کچھ دپر نو ا یسے ہی یٹ ھر ینی ک ھڑی رہی۔‬
‫اینی امیج کو تجانے کے لیے کہا ہوگا‪ ،‬ورنہ ختنی ئفرت انہیں مچھ سے اور اس ر شیے سے ہے کٹھی ق تول‬
‫نہیں کر ہی نہیں سکیے۔ اس کے پرناؤ کو سوچ کر اسے نہی لگا ب ھا‪ ،‬سر خ ھیک کر خود اذ ینی سے خ ھ نکارا‬
‫نانا اور تیزی سے قدموں کو آگے پڑھانا۔ اس سے نہلے وہ آ نا اسے ای یا کام کر کے ئکلیا ب ھا۔‬
‫پت یل پر تمام قانلوں کا ای یار پڑا ہوا ب ھا‪ ،‬اس نے اس کی چٹیر کے سا میے کی جگہ جالی کر کے ا یے ہابھ‬
‫میں نکڑا انونلپ اور انک قانل میں ر کھے پٹیرز ر کھے‪ ،‬ب ھر اس پت یل کے ڈراور سے اینی دونوں قانلز ئکال کر‬
‫ا یے ی یگ میں رک ھیں‪ ،‬ع یدال یاری کے آنے کے خوف سے اس کے ہابھ پری طرح کایپ رہے بھے۔‬
‫ای یا کام کر کے اس نے ک یین کے ناہر دنک ھا اب ب ھی کوئی نہیں ب ھا‪ ،‬اس سے نہلے اتچم ئی کے چیر‬
‫یسر کرنے پر لوگ اسے گ ھیریں اسے جلدی ناہر ئکلیا ب ھا‪ ،‬جس پر اس نے قوری غمل ک یا۔‬
‫اب ھی اس نے دروازہ ک ھوال ہی ب ھا چب انک آواز کانوں سے نکرائی۔‬
‫کافی نو ی یا کر جاؤ د ییدار خورئی!! دروازہ ک ھو لیے ہابھ نکدم ساکت ہونے بھے۔ ع یدال یاری کی آواز اسے ِ‬
‫صور‬
‫اسراق یل ہی معلوم ہوئی ب ھی۔‬
‫‪262‬‬
‫ڈرنے ڈرنے وایس نلٹ کر دنک ھا‪ ،‬اور ع یدال یاری کو پڑے آرام سے پتٹ ھے دنکھ کر اینی خیخ ای یا ہابھ متہ پر‬
‫رکھ کر روکی اور خوف سے انک قدم ییچ ھے ل یا۔ اسے وہیں خمے دنکھ کر ع یدال یاری نے اس کی طرف قدم‬
‫پڑھانے۔‬
‫اس کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر جدتچہ کو ا یے خواس نےقانو ہونے ہونے محسوس ہونے۔‬
‫اس سے نہلے وہ گرئی ع یدال یاری اس کا ہابھ نکڑ کر ک ھتیجیا ہوا وایس اینی کرشی پر آ پتٹ ھا اور اس کا رک ھا ہوا‬
‫انونلپ اب ھا کر ک ھوال۔‬
‫خو اس کی نوقع کے مظانق رپزگ ییسن لٹیر ہی بھس۔ انک ئظر سر خ ھکانے ک ھڑی جدتچہ کو دنک ھا۔‬
‫اس کے ئعد قانل اب ھا کر ک ھولی‪ ،‬پٹیرز کے اوپر انک قولڈ پٹیر رک ھا ہوا ب ھا وہ اب ھا کر ک ھوال‪ ،‬جدتچہ کو لگا اس‬
‫کے دل کی دھڑکن تیز سے تیز پر ہو رہی ہے۔‬
‫اس کے ہابھ خ ھڑانے کی کوسش پر ع یدال یاری نے اسے گ ھور کر دنک ھا اور ب ھر نلید آواز سے اس کا چط‬
‫پڑھ یا سروع ک یا۔ جس پر اس کا ی نقس کچھ اور تیز ہوا۔‬
‫السالم عل یکم ع یدال یاری سر!‬
‫نہ طالق کے پٹیرز ہیں آپ ان پر دشیحط کر کے گ ھر نہیجا دیں‪ ،‬نلیز کل نک ہی کر دیں‪ ،‬آئی کو کسی کو‬
‫خواب د ییا ہے۔ اور اب میں معافی نہیں مانگوں گی آپ سے ک تونکہ آپ نے ای یا ندلہ لے ل یا ہے‪ ،‬اور‬
‫اب آپ کو مچھ سے ئفرت کر کے گ یاہگار ب ھی نہیں ہونا پڑےگا ک تونکہ میں اب ہاست یل ب ھی نہیں آؤں‬
‫گی۔ اب دوسری جگہ جاب کروں گی۔‬
‫والسالم‬
‫جدتچہ۔‬
‫‪263‬‬
‫پڑ ھیے کے ئعد وہ کچھ دپر ای نہائی شیجیدگی سے پتٹ ھا رہا‪ ،‬سرد ئگاہیں پٹیرز پر خمی ہوئی ب ھیں خ نہیں دنکھ کر‬
‫اس کی گرقت جدتچہ کے ہابھ پر کچھ شحت ہوئی۔ اس کے شیجیدہ جہرے کو دنک ھیے ہونے جدتچہ کو اس‬
‫کی ک نف یت کا اندازہ لگانا مشکل لگا۔‬
‫ع یدال یاری پٹیرز اب ھا کر اسے کوئی ب ھی موقع د یے ی یا ک ھتیجیا ہوا ک یین کے ی یک ڈور کی طرف النا جسے وہ آج‬
‫نہلی نار دنکھ رہی ب ھی۔ اور ب ھر دوسری طرف مڑ کر اسے لیے لفٹ میں داجل ہو گ یا اور قوربھ پین پریس‬
‫کر دنا۔‬
‫ب‬ ‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫کھ‬
‫آپ کہاں لے کر جا رہے ہیں؟ خ ھوڑیں مچ ھے۔ خواس ناچتہ جدتچہ اس کے نی لی جا رہی ھی۔ اس‬
‫کی مزاخمت پر ی یا کان دھرے وہ لفٹ کھلیے پر اسے زپردشنی ناہر ئکال کر النا۔‬
‫جدتچہ نے ہراساں ہو کر ادھر ادھر دنک ھا مگر خود کو انک پڑے سے گ ھر میں ناکر ساکڈ رہ گنی۔ خوف جد‬
‫سے زنادہ پڑھ گ یا ب ھا۔ ئعنی غصہ میں ع یدال یاری نے اسے کڈی یپ کر ل یا ب ھا۔‬
‫س‬
‫میں معافی مانگ لوں گی مچ ھے جانے دیں نلیز‪ ،‬اس کی جالت ب ھر سے خراب ہونے لگی ب ھی‪ ،‬سو خیے مچ ھے‬
‫کی صالخ یت خیسے نلکل مقلوج ہو کر رہ گنی۔‬
‫ھ‬ ‫خ‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬
‫اس کے رونے پر ع یدال یاری ال کر رہ گ یا۔‬
‫چپ!! اب رونے کی آواز نہیں آئی جا ہیے مچ ھے تمہاری۔ پتٹھو نہاں سکون سے۔ اس کے جہرے سے‬
‫ئقاب ہ یا کر اسے صوقے پر زپردشنی یٹ ھانا اور کچن میں جا کر اس کے لیے نائی النا۔‬
‫نہ لو ی تو!! ع یدال یاری کے ا یے سا میے گالس پڑھانے پر جدتچہ نے سر اب ھا کر اسے دنک ھا۔‬
‫ع یدال یاری نے اس کا جہرہ دنکھ کر افسوس میں سر ہالنا خو کچھ ہی دپر میں آیسوؤں سے پر ہو چکا ب ھا اور‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫آ یں سرخ ہو نی یں۔‬
‫‪264‬‬
‫ی تو‪ ،‬نائی ہے زہر نہیں ہے اس میں۔ رونے کے سوا کوئی دوسرا کام ہے تمہیں۔ ی توقوف لڑکی۔ اسے‬
‫ا یسے ہی پتٹ ھے دنکھ کر خود ہی گالس اس کے متہ لگانا۔‬
‫ہاں نو ک یا کہہ رہی ب ھیں ئم‪ ،‬دوسری جگہ جاب کروگی‪ ،‬اسے زپردشنی نائی نالنے کے ئعد گالس سانڈ میں‬
‫رکھ کر گونا ہوا۔‬
‫نو ی توی صاچتہ‪ ،‬ع یدال یاری کی ی توی کو ای یا ہاست یل ہونے ہونے کہیں اور جاب کرنا ز یب نہیں دےگا‪،‬‬
‫اور نہ اس کی پرمیسن میں تمہیں دوں گا‪ ،‬نو ب ھول جاؤ دوسری جگہ جاب کے خواب کو۔ سو تمہاری جاب‬
‫کی پرانلم جل ہوئی۔‬
‫اور اب دوسری پرانلم‪ ،‬اونہہ! نلکہ تمہاری خواہش کہ یا ب ھیک ہوگا‪ ،‬ئعنی سادی کی جلدی‪ ،‬نو خوش ہو جاؤ‬
‫ی توی‪ ،‬تمہاری نہ خواہش ب ھی اب نوری ہو گنی۔‬
‫کک۔۔ک یا۔ک یا مظلب؟ جدتچہ کو لگا خیسے اس کے سر پر دھماکے ہو رہے ہوں۔‬
‫مم۔۔مظلب۔۔ک۔کہ۔ ئکاح نو تمہارا ہوا وا ب ھا آج رچصنی ب ھی ہو گنی۔ اشی کے انداز میں خواب دے کر‬
‫ع یدال یاری نے جدتچہ کو دنک ھا خو اس کہ نات پر اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر ک ھڑی ہوئی ب ھی۔‬
‫آؤ میرے سابھ‪ ،‬جدتچہ کے جہرے کی اڑئی ہوئی رنگت دنکھ کر اس نے تمشکل اینی ہیسی روکی‪ ،‬اور انک نار‬
‫ب ھر اس کا ہابھ نکڑے انک طرف جل پڑا۔‬
‫نہ تمہارا کچن ہے م یڈم! لیچ نو خیسے پیسے ہو گ یا مگر ڈپر اخ ھا ی یا لت یا دونوں کے لیے۔ وہ اس کا ہابھ نکڑے‬
‫ادھر سے ادھر لے جاکر نورا گ ھر دک ھا رہا ب ھا‪ ،‬مگر وہ ک یا کہہ رہا ب ھا‪ ،‬ک یا دک ھا رہا ب ھا جدتچہ کو کچھ دک ھائی دے رہا‬
‫ب ھا نہ ش یائی دے رہا ب ھا‪ ،‬اس نے ای یا گ ھوم یا ہوا سر نکڑا۔‬
‫ک یا ہوا‪ ،‬ئم ب ھیک ہو؟ اسے لڑک ھڑانے دنکھ کر وہ اسے وایس ہال میں النا اور اس نار آرام سے یٹ ھانا۔‬
‫‪265‬‬
‫اب آرام کرو ئم‪ ،‬نہ سا میے ہمارا ی یڈروم ہے‪ ،‬میں اب ان ساء ہللا عساء پڑھ کر ہی آؤں گا۔ ڈرنے کی‬
‫نلکل ضرورت نہیں ہے‪ ،‬تمہارا ای یا گ ھر ہے۔‬
‫اگر کوئی پرانلم ہو نو مچ ھے کال کر د ییا۔ اوکے۔ تچوں کی طرح اس کا جہرہ ب ھٹ ھیا کر سمچ ھانا اور وایسی کے‬
‫لیے اب ھا۔‬
‫میں نہاں نہیں رہوں گی سر۔ مچ ھے گ ھر جانا ہے‪ ،‬آئی میرا و یٹ کر رہی ہوں گی۔ میں نے اب نو کچھ‬
‫خ‬
‫ب ھی نہیں ک یا خو آپ ب ھر سے سزا د ییے النے ہیں۔ جہاں وہ اس کی نات پر ھیچ ھالنا وہیں اسے پری‬
‫طرح رونے دنکھ کر نوکھالنا۔‬
‫جدتچہ رونا ی ید کرو‪ ،‬اور ندلہ‪ ،‬سزا نہ ک یا لگا رک ھا ہے‪ ،‬کون شی سزا دی اور کون سا ندلہ ل یا میں نے ذرا ی یاؤ۔‬
‫اس کے جہرے سے ہابھ ہ یا کر درشت لہجے میں نوخ ھا۔‬
‫نہلے میری اینی ایسلٹ کی‪ ،‬ب ھر اس رات مچ ھے ا یے ناس‪،‬‬
‫ک یا ا یے ناس؟ اس کے جاموش ہونے پر اس نے اینی امڈئی مسکراہٹ کو روک یا ضروری نہیں سمچھا۔‬
‫نہ‪ ،‬نہ شب ک یا ہے؟ اس نے گ ھر کی طرف اسارہ ک یا۔‬
‫رات میں نات کریں گے ی توی‪ ،‬اب مچ ھے جانا ہوگا‪ ،‬دس م یٹ میں مچ ھے انک کیس آپر یٹ کرنا ہے‪ ،‬سو‬
‫چب نک ب ھوڑا ریشٹ کرو‪ ،‬ب ھر ڈپر ی یار کرو‪ ،‬ب ھر اخ ھی ی توی کی طرح میرا ای نظار مگر ذرا شج دھج کر۔ سوجی‬
‫سے نو لیے ہونے وہ وایسی کے لیے مڑا۔‬
‫اور ہاں! تمہارا سامان ی یڈ روم میں ہی ہے‪ ،‬ختیج کر کے رنل یکس کرو‪ ،‬نلٹ کر یت ینی جدتچہ کو دنک ھا اور‬
‫مسکرانے ہونے نلٹ کر لفٹ میں داجل ہوا‪ ،‬اس سے نہلے وہ کوئی پین یش کرنا جدتچہ ب ھی اس کے‬
‫سابھ ب ھرئی سے داجل ہوئی۔‬
‫‪266‬‬
‫ک یا ہے نہ؟‬
‫میں نہیں رہ سکنی نہاں‪ ،‬یس مچ ھے گ ھر جانا ہے۔ اس کے صدی انداز پر ع یدال یاری نے نےناپر ہو کر‬
‫اسے دنک ھا۔‬
‫اس پر نات کرنے کا اب ھی وقت نہیں ہے‪ ،‬آرام سے نہیں رہو‪ ،‬اب سے نہیں رہ یا ہے تمہیں‪ ،‬اور ہاں‪،‬‬
‫ئم خود نہاں سے ئکلیے کی کوسش مت کرنا ورنہ پری ب ھیس جاؤگی۔ اسے وایس ناہر ئکاال۔‬
‫آئی!!!‬
‫ا یے سسرال توں کو میں ائقارم کر دوں گا۔ ڈویٹ وری! ع یدال یاری نے اس کی نات کائی۔‬
‫اور انک نات‪ ،‬اول نو ئم نہاں سے نہیں ئکل سکنی‪ ،‬ل یکن اگر ئم نے نہاں سے ئکلیے کی کوسش کی نو‬
‫س‬
‫میرے اگلے قدم کی ذمہ دار ئم خود ہوگی اور میں ئم پر کوئی پرس ب ھی نہیں ک ھاؤں گا‪ ،‬ھی!!! اس‬
‫مچ‬
‫ن‬
‫کے سرد لہچہ پر جدتچہ کی آ ک ھیں انک نار ب ھر ب ھیگیے لگی ب ھیں‪ ،‬ع یدال یاری لفٹ ی ید ہونے نک اسے دنک ھیا‬
‫رہا خو متہ پر ہابھ ر کھے پری طرح رو رہی ب ھی۔‬
‫اسے افسوس ہوا ب ھا مگر وقت کم ب ھا اسے جلد از جلد او ئی میں نہیجیا ب ھا۔‬
‫میری ساس امی سے کہہ د ییا کہ ان کی جار سال نہلے ملی پتنی کی رچصنی ہو گنی ہے‪ ،‬کچھ دن ئعد ان‬
‫ساء ہللا ولٹمہ کے ذرئعہ اعالن ب ھی ہو جانے گا۔ اینی نات کہہ کر ی یا ضرار کی ش ییں اس نے کال کٹ‬
‫کی اور او ئی جانے کی ی یاری کرنے لگا۔‬
‫سام نک اسے کچھ ب ھی سو خیے کی فرصت نہیں ملی ب ھی۔ کل سے اسے اور نہت سے جاص کام کرنے‬
‫س‬
‫بھے جن کے لیے آج اس نے سارے کام تم یانے ضراری مچ ھے۔‬

‫‪267‬‬
‫ا یے قون پر جدتچہ کی انک ب ھی کال نہ دنکھ کر اس نے خود سے کال کی مگر اس کے رستو نہ کرنے‬
‫پر انک گہری سایس لے کر خود کو رنلیکس ک یا۔‬
‫ڈاکیر عادل سے کل کے کیس کی ہسیری سے م نعلق نات کرنے ہونے اس کا قون رنگ ہوا‪ ،‬ضرار کی‬
‫کال دنکھ کر رستو کی‪ ،‬اسے قون میں پزی دنکھ کر ڈاکیر عادل ک یین سے ناہر ئکل گ یا۔‬
‫دماغ خراب ہے تمہارا‪ ،‬کب سے کال کر رہا ہوں‪ ،‬دماغ خراب کر رک ھا ہے ئم شب نے۔ دونہر نک نو ئم‬
‫م‬
‫اس ر شیے پر کمل جاموشی اخت یار کیے ہونے بھے اب ک یا ینی نات ہو گنی کہ طالق کے پٹیر دنک ھیے‬
‫ہونے خود ہی رچصنی کر لی۔‬
‫سایس نو لو نار‪ ،‬ئم نے ہی کہا ب ھا‪ ،‬لے آؤ اسے اور کر لو ا یے وپران گ ھر کو آناد‪ ،‬اور اب کر ل یا نو تمہیں‬
‫پرانلم ہو رہی ہے‪ ،‬جد ہے‪ ،‬ضرار کے ش یانے پر اس نے مسکرانے ہونے اشی کی ناپیں دہراپیں۔‬
‫و یسے نار ای یا ب ھڑک ک توں رہے ہو‪ ،‬کہیں تمہاری ج ِان جہاں نے گ ھر سے نو نہیں ئکال دنا۔‬
‫شٹ اپ! اب ھی اسے گ ھر خ ھوڑنے آؤ‪ ،‬رچصنی ہی جا ہیے نو تمیز سے کرو۔ نوپرہ کا غصہ کا ب ھی اس نے‬
‫ع یدال یاری پر ئکاال۔‬
‫فسم لے لو خو ذرا ند تمیزی سے رچصنی کی‪ ،‬یس ہابھ نکڑا کر لفٹ میں داجل ہونے ب ھر ش یدھا گ ھر میں ہی‬
‫جا کر رکے‪ ،‬نائی ب ھی ا یے ہاب ھوں سے نالنا اسے۔ اس کے غصہ پر اس نے اطم یان سے اسے ڈی یل‬
‫ی یائی۔‬
‫ناری نار ناگل ہو گیے ہو ک یا۔ نہاں وہ پریسان ہو رہی ہے‪ ،‬ادھر ئم دماغ خراب کر رہے ہو۔‬
‫نو ایسا کہو نہ دوشت کی نہیں ی توی کی پڑی ہوئی ہے تمہیں۔‬
‫ھ‬ ‫خ‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬
‫ہاں پڑی ہوئی ہے نو۔ ضرار اس کی نک پر النا۔‬
‫‪268‬‬
‫نو مچ ھے ب ھی اینی ی توی کی پڑی ہوئی ہے۔ ع یدال یاری کے اطم یان پر ضرار کو مزند یپ خڑھی‪ ،‬مگر خود پر‬
‫کٹیرول کر کے گونا ہوا۔‬
‫ک یا ئم نے سوچ سمچھ کر نہ قدم اب ھانا ہے؟ نا ب ھر وہی عام مردوں واال سدند ری یکسن خو اینی ی توی کی طرف‬
‫سے طالق نامہ اور اس کا دوسرا پرونوزل دنکھ کر ہونا ہے۔ ضرار نے نات کی نہہ نک جا کر اس کا خ یال‬
‫جای یا جاہا۔ ضرار کی نات پر ع یدال یاری کا قہقہہ نے ساچتہ ب ھا۔‬
‫تمہیں تحرنہ لگ رہا ہے اس ری یکسن کا‪ ،‬لگ یا ہے ئم ب ھی اس دور سے گزرے ہو۔ نو ب ھر دپر کیسی نار ئم‬
‫ب ھی نہی قدم اب ھا لو۔ اس کے قہفہ پر ضرار نے غصے سے کال کاٹ دی۔‬
‫کال کتیے ہی اس کی کچھ دپر نہلے کی سوجی انکدم شیجیدگی میں ی یدنل ہوئی ب ھی‪ ،‬دونہر کا م نظر ناد میں نازہ‬
‫ہوا ب ھا۔‬
‫ا یے ک یین کی ونڈو سے وہ اسے نہلے ہی آنے دنکھ چکا ب ھا۔ اسے دنکھ کر اس کے دل میں کھلیلی ہوئی‬
‫ب ھی‪ ،‬انک سرمس نی نے خیسے سر اب ھانا ب ھا۔ وہ نےفراری سے اس کی آمد کا مت نظر ب ھا۔‬
‫کتنی دپر نک وہ ہاست یل کے ناہر ہی پریسان ک ھڑی رہی ب ھی۔ اور ب ھر اتچم ئی کو اس سے نات کرنے‬
‫دنکھ کر اسے ئقین ہو گ یا ب ھا کہ وہ اسے تمام روداد ش یا رہی ہیں۔‬
‫نہایت مجیاط انداز میں اسے ا یے ک یین میں آنے دنکھ کر وہ سمچھ چکا ب ھا کہ اس وقت وہ ک توں آئی ہے۔‬
‫مگر کیین میں اس کی موخودگی سے وہ نانلد ب ھی۔ وہی ک یا شب کے سا میے ہی وہ ناہر گ یا ب ھا اور ای یا کام‬
‫کر کے دوسری طرف سے آنا ب ھا جس کی اب ھی کسی کو چیر نہیں ب ھی۔‬

‫‪269‬‬
‫اس کے ک یین میں داجل ہونے سے نہلے ہی وہ خ ھپ گ یا ب ھا اور اس کی کاروائی کو ئغور دنکھ رہا ب ھا۔‬
‫جس نے اس کی پت یل پر اس کی کرشی کے نالکل سا میے جگہ ی یا کر ا یے ہابھ میں نکڑی قانل رک ھی ناکہ‬
‫وہ ئظر انداز نہ کرے۔ گلوز میں خ ھیے اس کے ہاب ھوں کی ک یک یاہٹ دنکھ کر وہ اس کا خوف سمچھ رہا ب ھا۔‬
‫اسے نہ ب ھی ئقین ب ھا کہ اتچم ئی سے تمام روداد جا یے کے ناوخود وہ اس کے رونہ کی وجہ سے اس سے‬
‫ندگمان ہی ہوگی۔‬
‫وہ خیسے مجیاط انداز میں آئی ب ھی و یسے ہی ناہر ئکل رہی ب ھی چب اس نے ا یے دل کی آواز پر لت یک کہہ‬
‫کر اسے روک ل یا ب ھا۔‬
‫اور ب ھر خو پٹیرز وہ الئی ب ھی اندازے کے ناوخود وہ اسے ہال کر رکھ گیے بھے۔ اور اس کے چط نے نو اس کا‬
‫غصہ سوا تیزے پر نہیجا دنا ب ھا۔ مگر اس کے خوف کو دنک ھیے ہونے اس نے خود کو پڑی مشکل سے نارمل‬
‫رک ھا ہوا ب ھا۔‬
‫مگر ای یا ہوا ب ھا جس ق نصلہ کو لتیے میں اس کا دل جاموش ہو جا نا ب ھا آج اس کی علیجدگی کا سن کر کہرام‬
‫مجا گ یا ب ھا۔‬
‫اور ب ھر وہ اس کی مزاخمت کی پرواہ کیے ئغیر ہی اسے ا یے سابھ زپردشنی لے گ یا ب ھا۔ اور وہاں ب ھی اس‬
‫نے ضرف اینی ہی کہی ب ھی‪ ،‬فی الجال وہ اسے اب ھی سمچ ھانے کی نوزیسن میں نہیں ب ھا۔‬
‫اور ب ھر وہ اسے رونے دنکھ کر ذرا سا دھمکا کر ییجے آ گ یا ب ھا۔‬
‫اس کی نوقع کے مظانق طالق کے پٹیرز نے کچھ ہی نلوں میں وہ ق نصلہ کروا دنا ب ھا خو ع یدال یاری لت یے میں‬
‫نامل پرت رہا ب ھا اور جس کے لیے اسے اور نہ جانے مزند کت یا وقت درکار ب ھا۔‬

‫‪270‬‬
‫اس نے جدتچہ کو کال کہ ب ھی‪ ،‬اسے جد درجہ خوفزدہ دنکھ کر اس نے اسے کافی سمچ ھانا ب ھا اور اسے‬
‫ئقین ب ھا جدتچہ اس سے نات کر کے پرسکون ہو جانے گی۔ اور ایسا ہی ہوا ب ھا کچھ دپر ئعد وہ رنلیکس ہو‬
‫گنی ب ھی۔‬
‫ام اخمد! انو ائکل ک ھانا نہیں ک ھاپیں گے۔ ان کو پتنی آ رہی ہے نا اس لیے۔‬
‫کوئی نات نہیں انہیں سونے د ییے ہیں۔ اور ب ھر ہم ب ھی ک ھانا ک ھا کر پتنی کریں گے۔‬
‫ام اخمد! آج اخمد نے ہللا ناک سے کہا وہ انو ائکل کو ان کی ج ِان جاں دےدے۔ انو ائکل ا یے پڑے‬
‫ہو کر رونے ہیں نا اس لیے۔ ان کو ای یا سارا پین ہونا ہے نا ام اخمد۔ معمول کی اخمد اس کے فریب پتٹھ‬
‫کر اینی کارگردگی ی یانے لگا۔‬
‫آپ کو نہ دعا کرنے کے کیے کس نے کہا؟ اخمد کی نات سن کر اس نے شیجیدگی سے نوخ ھا۔‬
‫انو ائکل نے کہا کہ ہللا ناک میرا فری یڈ ہے نا نو جلدی سے انو ائکل کو ج ِان جاں دے دےگا۔ ب ھر وہ ام‬
‫اخمد کو ہگ نہیں کریں گے‪ ،‬اینی ج ِان جاں کو کریں گے‪ ،‬ب ھر ان کا سارا پین سو ش یاک ب ھاگ جانے‬
‫گا۔‬
‫ام اخمد‪ ،‬جالہ جان ک توں نہیں آئی؟‬
‫ک تونکہ آپ کی جالہ جان آپ کے جالو کے ناس گ نی ہیں‪ ،‬خو آپ کے ہاست یل والے ا خھے ائکل ہیں۔‬
‫نو ب ھر وہ نہاں کب آپیں گی؟‬
‫وہ جالہ جان کا گ ھر ہے نا نو اب وہ ا خھے والے ائکل کے سابھ نہت ہتنی رہیں گی۔‬
‫ان کے ناس ک توں گنی ہیں‪ ،‬انہیں نہاں اخ ھا نہیں لگ یا ب ھا ک یا ام اخمد؟‬

‫‪271‬‬
‫وہ ان کے ناس اس لیے گنی ہیں ک تونکہ ہللا ناک نے انہیں وہاں ب ھیجا ہے‪ ،‬ام اخمد کی نات پر اخمد‬
‫جاموش ہو گ یا۔‬
‫اخمد کو ک یا ہوا؟ ک یا اخمد کو اخ ھا نہیں لگا؟ ام اخمد کو اس کا خواب معلوم ب ھا مگر ب ھر ب ھی ستیے کی‬
‫خواہاں ب ھی۔‬
‫ہللا ناک نے جالہ جان کو ب ھیجا ہے نو اخمد ہتنی ہے‪ ،‬ہللا شب سے اخ ھا ہے نا اس لیے۔‬
‫نالکل ہللا شب سے اخ ھا ہے۔‬
‫ام اخمد! آپ کے قوٹ میں خو خ یت ہے اس کا ڈور کہاں ہے؟ دونوں ماں پتیے ک ھانا ک ھا کر یسیر پر دراز‬
‫ہو گیے بھے۔ اخمد کو دن کے مدرسے کی کوئی نات ناد آئی نو وہ ب ھر سے ابھ کر پتٹھ گ یا۔ ام اخمد اس‬
‫کے سوال پر چیران ہوئی ب ھی۔‬
‫آپ ک توں نوخھ رہے ہیں؟‬
‫موالنا جی نے ی یانا کہ "ماں کے تیروں کے ییجے خ یت ہے اور ناپ خ یت کا دروازہ ہے"۔ شب تچوں‬
‫نے کہا ان کے ناس ناپ واال ڈور ہے۔‬
‫اور اخمد کو ڈور نہیں ملےگا نو اخمد خ یت میں کیسے جانے گا؟ اور اخمد خ یت میں نہیں جانے گا نو ہللا‬
‫ن‬
‫سے کیسے ملےگا؟ اخمد کو ہللا کو دنک ھیا ہے نا۔ اخمد کے لہچہ میں اداشی محسوس کر کے اس نے آ ک ھیں‬
‫ی ید کی ب ھیں۔‬
‫ہللا آپ کو آپ کی خ یت کا ڈور نہت جلد دک ھانے گا‪ ،‬اس کے کہیے پر اخمد کا جہرہ خوشی سے روسن ہوا‬
‫ب ھا۔‬
‫شجی!!‬
‫‪272‬‬
‫مجی!! دونوں نے مسکرانے ہونے انک دوسرے کے سر پر نوسہ دنا۔ اور ب ھر وہ اخمد کے غمل سے‬
‫چیران رہ گنی خو یسیر سے اپر کر اس کے قدموں کے ناس آنا اور خ ھک کر اس کے تیروں کو خوم ل یا۔‬
‫اب ہللا اخمد کو جلدی سے ڈور دک ھانےگا۔ وہ وایس اس کے ناس لت یا نو ام اخمد نے اسے زور سے خود میں‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ت‬‫ھ‬ ‫ب‬
‫گ‬
‫یچ ل یا۔ نی آیسوں کر کے ل کر اخمد کے نالوں یں جذب ہو یے۔‬
‫اور ب ھر چب ناپیں کرنے کرنے اخمد پت ید کی وادنوں میں اپر گ یا نو وہ اسے کمفرپر اڑھا کر یسیر سے اپری‪،‬‬
‫سلٹیرز نہن کر روم سے ناہر آئی‪ ،‬اس کا رخ ضرار کے کمرے کی طرف ب ھا‪ ،‬اس کے قدموں کی مصتوطی‬
‫ہ‬‫ن‬
‫ی یا رہی ب ھی کہ ق نصلے کی گ ھڑی آ جی ہے۔‬
‫ی‬

‫جدتچہ! جدتچہ!‬
‫دور سے کوئی آواز آ رہی ب ھی‪ ،‬ساند کوئی اسے ئکار رہا ب ھا‪ ،‬اسے ا یے گال پر کوئی لمس محسوس ہوا ب ھا‪،‬‬
‫ن‬
‫زپردشنی آ ک ھیں ک ھول کر ا یے اوپر خ ھکے شحص کو دنک ھیے کی کوسش کی۔‬
‫دک ھیے سر کو نکڑ کر اب ھی نو جکر سا آنا۔ خت یا وہ دن میں رو جکی ب ھی اس سے سر میں درد ہونا نو الزمی ب ھا‪،‬‬
‫اور ب ھر ناشتہ کے ئعد سے ئعد سے کچھ ک ھانا ی یا ب ھی نہیں ب ھا‪ ،‬ع یدال یاری کے جکم پر ک ھانا ی یا کر اور ا یے‬
‫کام سے قارغ ہو کر وہ عساء کی تماز کے ئعد مصلے پر ہی سو گنی ب ھی۔‬
‫اسے جکرانے دنکھ کر ع یدال یاری نے اسے اب ھانا اور واسروم میں لے جا کر ک ھڑا ک یا‪ ،‬جہرہ آگے کی طرف‬
‫خ ھکا کر اس پر ش یدھا نل ک ھول دنا۔ جدتچہ ہڑپڑا کر ییچ ھے ہوئی ب ھی۔‬
‫ک یا آپ مچ ھے مارنا جا ہیے ہیں؟ نائی پڑنے سے خواس نکدم ی یدار ہونے بھے۔‬

‫‪273‬‬
‫نہیں! تمہارا جہرہ دھو رہا ب ھا‪ ،‬خت یا ونک ئم لگ رہی ہو مچ ھے لگا ساند ئم سے نہ ہو نانے۔ اس کے خواب پر‬
‫ن‬
‫جدتچہ نے نوری آ ک ھیں ک ھول اسے چیرت سے دنک ھا۔ اس کے اس طرح دنک ھیے پر ع یدال یاری کے دل کی‬
‫دی یا میں کوئی نالطم پرنا ہوا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫مچمور ب ھیگے ب ھیگے جہرے پر خو یٹ کھلی ہوئی نہ پڑی پڑی آ یں‪ ،‬کے سے وا ہونے نہ الئی لب‪ ،‬اور‬
‫گ‬ ‫ل‬‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اس جہرے پر ب ھیال ہوا نہ نور‪ ،‬کوئی ساز خ ھیڑ رہی ہیں‪،‬‬
‫ساند دل میں کوئی دھن تجنی ش یائی دے رہی ہے‪ ،‬ستو ذرا ک یا شچ میں تج رہی ہے نا ب ھر میرے کانوں‬
‫میں کوئی خرائی ی یدا ہو گنی ہے‪ ،‬نو لیے ہونے اس نے اینی نات پر مزند چیران ہوئی جدتچہ کا سر نکڑ کر‬
‫ا یے دل کے مقام پر رک ھا اور ب ھر سوال ک یا۔‬
‫ش یائی دنا کچھ؟ جدتچہ ک یا خواب د ینی اس کی نو ع یدال یاری کے اس قعل نے ق ِ‬
‫وت گونائی ہی سلب کر لی‬
‫ب ھی۔ اس کے ستیے پر سر ر کھے وہ نالکل ساکت ک ھڑی ب ھی۔‬
‫کمال ہے نار‪ ،‬میں نے دھن ستیے کے لیے سر رک ھا اور ئم نے نکتہ ہی سمچھ ل یا‪ ،‬اس کے ساکن وخود کو‬
‫دنکھ کر وہ سوجی سے گونا ہوا۔‬
‫اخ ھا جلو‪ ،‬ک ھانا ک ھا کر سونا‪ ،‬نہ نکتہ آج سے ک یا نہلے سے ہی تمہارا ہے جی ب ھر کے سونا‪ ،‬اس سے اس کے‬
‫خواس نلکل ہی گم ہونے وہ اسے واسروم سے اب ھا کر ش یدھا کچن میں النا۔‬
‫ک یا ک ھانا مچ ھے ئکال یا پڑےگا؟ جدتچہ کو ا یسے ہی ک ھڑے دنکھ کر نوخ ھا جس کا جہرہ نلکل سرخ ہو رہا ب ھا۔‬
‫کوئی نہیں ئکال د ییا ہوں‪ ،‬و یسے ب ھی آج ئم ینی نونلی دلہن ہو‪ ،‬وہ الگ نات ہے کہ نہت پرائی ہو۔‬

‫‪274‬‬
‫اس کی سوجی جدتچہ کی سمچھ سے ناال پر ب ھی۔ اور نہ اخ ھا ہے‪،‬ک ھانے کا جکم د ییے ہونے ینی نونلی دولہن‬
‫کا خ یال نہیں آنا۔ اسے اینی چیرائی میں چیر ہی نہیں ہوئی‪ ،‬کب ع یدال یاری نے دشیرخوان پر ک ھانا لگانا‪،‬‬
‫کب اس کے ناس آ کر ک ھڑا ہوا‪ ،‬اور کتنی دپر سے اسے ا یسے ہی دنکھ رہا ہے‪.‬‬
‫ک یا تمہیں ک ھانا کھالنا ب ھی پڑےگا؟ جلو کوئی نہیں‪ ،‬اس سے ب ھی مج یت پڑھنی ہے۔ خود ہی سوال کر کے‬
‫خود ہی خواب دنا۔‬
‫جدتچہ نے خونک کر اسے دنک ھا‪ ،‬خو ست یے پر ہابھ ناندھے ل توں کو ناہم ی توشت کیے اسے دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬اس کی‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫صنط کرئی ہیسی کو دنکھ کر جدتچہ کو لگا ب ھا وہ اس کا مذاق اڑا رہا ہے۔ آ یں تیزی سے ھرنے گی‬
‫ب‬ ‫ھ‬
‫ب ھیں۔‬
‫ک یا ہوا؟ اس کے گالوں پر بھسلیے آیسوؤں کو دنکھ کر وہ شیجیدہ ہوا۔‬
‫ک یا آپ نے مچ ھے کڈی یپ ک یا ہے؟ اور خو ہیسی وہ تمشکل صنط کیے شیجیدہ ہوا ب ھا‪ ،‬اس کے سوال پر نکدم‬
‫ہی ب ھوٹ پڑی ب ھی۔ اور سابھ ہی جدتچہ کا رونا ب ھی سروع ہو چکا ب ھا۔‬
‫اف کڈی یپ! نار کڈی یپ کر کے کون ا یے نک ھرے اب ھا نا ہے؟ ی یاؤ ذرا۔‬
‫مچ ھے ی یا ہے آپ مچھ سے ئفرت کرنے ہیں‪ ،‬اور اشی لیے طالق ب ھی نہیں دے رہے ہیں۔‬
‫ری یلی؟ میں نے نہلی نار ش یا ہے کہ ئفرت میں ب ھی ی توی کو دل و گ ھر کی ملکہ ی یانا جا نا ہے۔‬
‫ن‬
‫مذاق مت اڑاپیں! آپ کی آنکھوں میں ئفرت اور چقارت خو میں نے د ھی ہے وہ ل ھی ھوئی یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ب‬ ‫لک‬ ‫ن‬ ‫ک‬

‫ہے۔ اسے کھل کر رونے دنکھ کر ع یدال یاری نے ب ھر سے شیجیدگی کا ل یادہ اوڑھا۔‬
‫اوکے ل تو اٹ! ک ھانا ک ھا لو ب ھر ا خھے سمچ ھاؤں گا کہ تمہیں کڈی یپ ک یا ہے نا ئم سے ئفرت کی ہے نا‬
‫تمہیں چفیر سمچ ھا ہے۔ زپردشنی اسے دشیرخوان پر ال کر یٹ ھانا۔‬
‫‪275‬‬
‫اور ب ھر کافی دپر نک اسے ا یسے ہی پتٹ ھے اور رونے ہونے دنکھ کر خود سے کھالنے آگے پڑھا نو جدتچہ نے‬
‫نوکھال کر خود ہی ک ھانا سروع کر دنا۔‬
‫ٰ‬
‫ع یدال یاری نے ئغور اسے دنک ھا ب ھا۔ خو مغصوم یت ہللا نے اسے دی ب ھی وہ ہللا کے رخمن ہونے اس کی‬
‫قدرت کا انک نار ب ھر مغیرف ہوا ب ھا۔‬
‫رنا اور دھوکہ سے نلکل ناک جہرہ‪ ،‬خو ی یکی کے نور سے جگمگانا ہوا ب ھا‪ ،‬اس کے دل کی آنکھوں میں شجیا جا رہا‬
‫ب ھا‪ ،‬اسے نے اخت یار ا یے رب پر ی یار آنا جس نے کونلہ کو پراش کر ہیرا ی یا کر اسے دنا ب ھا‪ ،‬خو شکایت‬
‫اسے جار سال نہلے ہوئی ب ھی وہ نو کب کا دم نوڑ گنی ب ھی۔‬
‫اینی ئگاہوں کی پیش سے اسے ڈرنے دنکھ کر اس نے ئظریں اس کے جہرے سے ہ یا کر ک ھانے پر‬
‫مرکوز کر دیں۔‬
‫ک ھانا ک ھا لیں۔ سالم کر کے اس نے ک ھانا سانڈ میں رکھ کر لتیے ہونے ضرار کا ہابھ اس کی آنکھوں پر سے‬
‫ک‬
‫ہ یانا۔ جسے ناراصگی کے ظور پر ھتیچ کر ضرار نے وایس آنکھوں پر رکھ ل یا۔‬
‫ئ‬
‫" ک ھانا ہللا کی عم توں میں سے وہ نہیرین ئعمت ہے کہ اگر نہ ملے نو ایسان کی ایسی جالت ہوئی ہے کہ‬
‫وہ مردار ک ھانے پر مج تور ہو جا نا ہے‪ ،‬ئغض اوقات نو نات نہاں نک نہیچ جائی ہے کہ ی یٹ کی آگ تچ ھانے‬
‫کے لیے ا یے ہم خیس کو ک ھانے سے ب ھی نہیں کیرا نا"۔ اس لیے ضرورت وقت نو اس ئعمت کا ائکار‬
‫کرنا کفر ِان ئعمت میں سمار ہونا ہے۔‬
‫تمہیں فرق پڑنا ہے میرے ک ھانا ک ھانے نا نہ ک ھانے سے؟ اس کی نات پر ضرار نے آنکھوں سے ہابھ‬
‫ہ یانا۔‬
‫جی پڑنا ہے‪ ،‬نہت فرق پڑنا ہے۔ ہللا کی ناراصگی کے خوف سے۔‬
‫‪276‬‬
‫نو ب ھر نہ خوف کہاں جا نا ہے تمہارا چب میں تمہیں نال نا ہوں؟ ک یا تمہیں نہیں ی یا ہللا شب سے زنادہ‬
‫ناراض نو یٹھی ہونا ہے۔‬
‫تمہیں میرے ب ھوکے ر ہیے سے فرق پڑنا ہے‪ ،‬میری ئکل نفوں سے فرق پڑنا ہے۔ ئعنی میری ب ھوک‪ ،‬میری‬
‫ئکل نف شب دک ھائی د ینی ہے۔‬
‫مگر تمہیں میری مج یت دک ھائی ک توں نہیں د ینی؟ تمہیں مچھ میں ا یے لیے مج یت ک توں دک ھائی نہیں د ینی‬
‫نار؟ وہ نلکل ب ھک گ یا ب ھا۔ اس کے خ ھیچوڑنے پر نوپرہ نے کچھ نل جاموشی سے اسے دنک ھا۔‬
‫مچ ھے آپ کی مج یت دک ھائی د ینی ہے۔ اس کی نات پر ضرار کی جارخ یت انک نل میں رکی ب ھی۔‬
‫ک یا کہا! تمہیں میری مج یت دک ھائی د ینی ہے؟ نو ب ھر کوئی ق نصلہ ک توں نہیں کرپیں‪،‬‬
‫ک تونکہ!! مچ ھے آپ میں اینی ہی مج یت دک ھائی د ینی ہے‪ ،‬ضرف اینی۔‬
‫نو ب ھر ک یا تمہیں اس مج یت میں سراکت جا ہیے؟ ضرار کو اس کی نات پر غصہ آنا ب ھا۔‬
‫مچ ھے آپ میں یس اینی ہی مج یت دک ھائی د ینی ہے‪ ،‬ا یے رب کی نہیں‪ ،‬اور مچ ھے خ یا آئی ہے اس مج یت‬
‫کے ئغیر اس گ ھر میں داجل ہونے میں۔ ضرار کے پیش پر وہ اطم یان سے گونا ہوئی‪ ،‬مگر اس اطم یان میں‬
‫خو کرب ب ھا وہ کم نہیں ب ھا۔ اس کی شہادت کی ائگلی ضرار کے دل کے مقام پر ب ھی۔‬
‫ک یا مظلب؟ اس کی نات پر وہ ساکڈ ہوا ب ھا۔‬
‫آپ نے ہللا سے ہر وقت مچ ھے مائگا‪ ،‬چب نک میں نہیں ملی‪ ،‬آپ کو لگ یا رہا کہ ہللا نے آپ کو معاف‬
‫نہیں ک یا۔‬
‫آپ نے ہللا کی طرف سے ملیے والی تحشش ئع نی ای نی نونہ کو مچھ سے ملیے سے مسروط ک یا۔‬

‫‪277‬‬
‫اور اگر میں نہیں ملنی‪ ،‬نا اس دی یا میں نہیں ہوئی نو ب ھر آپ کی نونہ کہاں ہوئی؟ ہللا پر ئقین کہاں ہونا‪،‬‬
‫ہللا کی مج یت کہاں ہوئی؟۔ خھ سالوں میں میرے سوا کچھ نہیں مائگا آپ نے‪ ،‬مگر اس عرصے میں ہللا‬
‫کو کتنی نار مائگا؟ اس کی مج یت پر کب ئقین ک یا؟‬
‫ک توں اس پر ڈنے رہے کہ جس دن میں مل جاؤں گی اس دن ہللا کی طرف سے آپ کی نواپین میں‬
‫سمول یت ئقتنی ہو جانے گی۔‬
‫س‬
‫نہیں ملنی میں نو نہی مچ ھیے آپ کہ میرے ہللا نے آپ کو معاف ہی نہیں ک یا۔‬
‫ک یا آپ نہیں جا یے کہ اس کی رخمت ای نی وسنع ہے کہ "ندامت کا انک آیسوں اور زمین و آسمان کے‬
‫پراپر کیے گیے سارے کے سارے گ یاہ معاف"۔‬
‫آپ کا ا یے گ یاہوں پر نادم ہو کر ہللا کے در پر آنا‪ ،‬سکون کے لیے شجدوں میں رونا‪ ،‬ہر ئکل نف اور پڑپ‬
‫ئ ٰ‬
‫میں ہللا کو ئکارنا‪ ،‬تماز و روزے کا نای ید ہونا‪ ،‬فوی اخت یار کرنا‪ ،‬ک یا نہ شب ہللا کی مج یت اور آپ کی نونہ تول‬
‫ق‬
‫ہونے کی عالم ییں نہیں ب ھیں؟‬
‫مگر کل چب چب میں نے آپ کے نالوے پر جاموشی اخت یار کی‪ ،‬آپ نے نہی کہا کہ آپ کی نونہ ق تول‬
‫نہیں ہوئی۔ ئعنی آپ کو ہللا سے زنادہ میری طلب ہے۔‬
‫آپ کے اندر ہللا سے زنادہ میری مج یت گردش کر رہی ہے۔ نو ہللا کی فسم اس کی ام اخمد کو خ یا آ رہی‬
‫ہے اس گ ھر میں داجل ہونے میں جہاں اس کی مج یت اس کے ہللا کی مج یت سے پڑھی ہوئی ہے۔‬
‫جہاں ہللا کی طلب سے زنادہ میری طلب ہے‪ ،‬جہاں ہللا کے سا میے اس کیے خ ھکا جا نا ہے کہ۔۔۔ اس‬
‫ن‬
‫کا گال رندھ گ یا ب ھا‪ ،‬القاظ گلے میں انک گیے بھے‪ ،‬خود کو چقارت سے د ک ھنی وہ ا ہیے رب سے سرم یدہ ہو‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫‪278‬‬
‫اور ضرار لعاری ک ھڑے قد سے زمین نوس ہوا ب ھا۔‬
‫"نا ہللا ج ِان جہاں کی صورت معافی کا ع یدنہ دے دے"‪ ،‬وہ ناراض ہے‪ ،‬اس کا مظلب میری نونہ میں‬
‫کمی رہ گنی۔‬
‫ن س‬
‫اور اگر نہ ملنی میں نو آپ ہی ھیے کہ ہللا نے آپ کی نونہ تول یں کی۔‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ق‬ ‫مچ‬
‫ہزار نار مانگی دعا طما جتے کی طرح متہ پر لگی ب ھی۔ کیسی چف نفت کا پردہ جاک کر کے گنی ب ھی وہ خو ضرار‬
‫لعاری کا سیتہ پری طرح جل رہا ب ھا۔‬
‫ا یے جس جال کو وہ خود سمچھ نہیں نانا ب ھا کس طرح وہ اسے ک ھول کر اس کے سا میے رکھ کر گنی ب ھی۔‬
‫اور آج وہ نہلے دن کی طرح پڑپ رہا ب ھا فرق یس نہ ب ھا نہلے گ یاہوں کی ندامت ب ھی اور آج اینی چف نفت‬
‫کا ادراک ہونے کی۔‬
‫اس کا نونے خھ سال پت یا کہ یا ہے اسے ام اخمد سے زنادہ ام اخمد کے رب سے مج یت ہے اور وہ‬
‫ی یت ییس سالہ مرد کہ یا ہے کہ ج ِان جہاں کی صورت نونہ ق تول کر لے۔‬
‫آپ جاپیں سر! میں ی یا لوں گی جانے۔ وہ ک ھانے کے پرین دھو رہی ب ھی چب ع یدال یاری گرین ئی ی یانے‬
‫لگا ب ھا۔‬
‫کچھ چیزیں میرے ہابھ کی ینی ب ھی ک ھانے پتیے کی عادت ڈال لو مسز سر۔ میں ب ھی سنف ماساءہللا رہا‬
‫ہوں۔‬
‫نو ب ھر ک ھانا اور کافی ک توں مچھ سے ی توانے بھے؟ وہ ب ھی زپردشنی۔ وہ پڑپڑا کر رہ گنی۔‬
‫ک تونکہ ک ھانا اور کافی ئم نلکل ا یے خیسی ی یائی ہو۔ کرتمی ی توئی قل ود گر یٹ پیشٹ‪ ،‬ی یٹ ب ھر جانے مگر‬
‫طلب نافی رہے۔ آخری القاظ نہت ہی دھٹمی آواز میں کہے خو اس کی سماعت سے محروم رہے۔‬
‫‪279‬‬
‫ک یا مظلب؟ ک یا میں کافی ختنی کالی ہوں؟ جدتچہ کو کافی کا خود سے موازنہ یس ید نہیں آنا ب ھا۔‬
‫اونہہ!! کافی کے رنگ پر ک توں جا رہی ہو‪ ،‬میں نواس کی دوسری صف توں کی نات کر رہا ہوں۔‬
‫س‬
‫چیر۔ ئم نہیں مچھوگی‪ ،‬آؤ اب تمہارا ئعارف تمہارے سوہر سے کرواؤں‪ ،‬ئع نی نہ ساری مسیری سلچ ھاؤں۔‬
‫اس کے ہابھ سے پرین لے کر رنک میں ر کھے اور گرین ئی کا انک کپ اسے نکڑ ا کر دوسرا خود اب ھانا اور‬
‫اسے روم میں آنے کا اساری ک یا۔‬
‫دونوں ی یڈ پر فریب پتٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬عج یب جاموشی کا دورایتہ ب ھا خو ظونل ہو رہا ب ھا‪ ،‬جدتچہ خ ھونے خ ھونے‬
‫شپ لتنی انک آدھ ئظر اس پر ب ھی ڈال رہی ب ھی خو نہ جانے کن سوخوں میں ڈونا ہوا ب ھا۔ ب ھوڑی دپر ئعد‬
‫اس جاموشی میں ع یدال یاری کی ب ھاری آواز گوتجی۔‬
‫میں چب آبھ سال کا ب ھا یب میرے والد کا ای نقال ہو گ یا ب ھا‪ ،‬ا یے کچھ جاص ر شیے نہیں بھے امی نا انو‬
‫کے‪ ،‬نانا نے ا یے انک دوشت کے پتیے سے امی کی دی یا کی اوتچ ییچ سمچ ھا کر سادی کر دی۔ دوسرے انو‬
‫کا ب ھی انک ناتچ سال کا پت یا نہلے سے ہی ب ھا جس کی ماں کچھ مہتیے نہلے ہی ای نقال کر گنی ب ھی۔‬
‫دوسرے انو امی کو کافی ما یے بھے مگر ان کا پت یا ہمیں ق تول نہیں کر نانا‪ ،‬جس میں نورا ہابھ اس کی‬
‫ب ھوب ھی کا ب ھا۔‬
‫اس لڑکے کو تجین سے ہی امی اور مچھ سے نے تجاسا ئفرت ب ھی‪ ،‬والدین خو ب ھی اخ ھا ستق د ییے وہ الٹ‬
‫کرنا‪ ،‬اور اشی صد میں وہ نگڑنا جال گ یا‪ ،‬چب میں نے اسے لڑک توں کے سابھ جدیں نار کرنے دنک ھا یب مچ ھے‬
‫لڑک توں سے ہی ئفرت ہوئی‪ ،‬خ نہوں نے اینی عزت نلکل ہی ہلکی کردی کہ ہوا جلیے سے ہی اڑ جانے‪ ،‬اور‬
‫کیسے وہ اس کا کھلونا ینی ہوئی ہیں۔‬
‫امی اور میری نہت دوشنی ب ھی‪ ،‬میں ہر نات ان سے کرنا ب ھا‪ ،‬نہ نات ب ھی میں نے امی سے کہی۔‬
‫‪280‬‬
‫اور امی کا خواب ب ھا‪:‬‬
‫ہللا کا جکم ہے‪" :‬زنا کے فریب ب ھی نہ جاؤ"۔ نہ نات اینی ہی نہیں ہے۔ ہللا کو نہلے ہی ہر چیز کا علم‬
‫ہے۔ اس میں خو ی ی یتہ ہے وہ اشی لیے ہے کہ نہ گ یاہ فرض ہے جسے ہر جال میں چکانا ہونا ہے۔ نو‬
‫لوگ اس گ یاہ سے ناز رہیں۔‬
‫اور ہللا کا خو نہ جکم ہے اس پر غمل کی ایسی ناک ید ہے کہ اگر کوئی غورت پرہتہ ہو کر ب ھی تمہیں زنا کی‬
‫دغوت دے نو ب ھی تمہیں اس کے فریب نہیں جانا ہے۔ مردوں پر زنادہ شجنی ہے‪ ،‬ک تونکہ ان کا نہ گ یاہ‬
‫ان کی تمام محرم غورنوں پر فرض ین جا نا ہے خو کسی سے ب ھی ل یا جا سک یا ہے۔‬
‫"نہت سے صجائی و اول یا اکرام اس میں آزمانے گیے اور ہللا نے انہیں کام یائی دی۔ ئعنی غورت کی کھلی‬
‫دغوت سے ب ھی مرد زنا سے محفوط رہ سکیے ہیں"۔‬
‫اس لیے غورنوں کی پیشیت میں اس معا ملے میں مرد کو ہی زنادہ قصوروار سمچ ھیا ہوں۔‬
‫دوسری نات! خ یا ضرف غورت کا ہی زنور نہیں ہے مرد کا ب ھی ہے۔ اگر ئم نےخوف و چظر کوئی گ یاہ‬
‫کرنے ہو نو ئم نے خ یا ہو‪ ،‬اب وہ مرد ہوں نا غورپیں۔‬
‫دونوں کے ییچ انک دروازہ ہونا ہے‪ ،‬مرد اس پر دش یک د ییا ہے اور غورت وہ دروازہ ک ھول د ینی ہے۔ اگر‬
‫مرد دش یک نہیں د ییا نو وہ دروازہ نہیں ک ھولنی۔ دونوں کو ان جدود میں رہ یا سک ھانا پڑنا ہے۔ انک کو‬
‫سک ھاؤگے نو دوسرے سے نہ گ یاہ سرزد ہوگا‪ ،‬اور جس سے ب ھی ہوگا‪ ،‬جس کے ذرئعہ ہوگا‪ ،‬جس کی پیش‬
‫قدمی سے ہوگا وہ گ یاہگار ہوگا۔ اب خونکہ مرد کو انک سرپراہ ی یانا گ یا ہے وہ کسی ب ھی روپ میں ہو‪ ،‬نو ہر‬
‫والدین پر الزم ہے کہ اسے اس کی سرپراہی کے قواعد سک ھانے جاپیں‪ ،‬اسے ی یانا جانے کہ اس کی کس‬
‫علطی کی وجہ سے کہاں ئفصان اب ھانا پڑ سک یا ہے‪ ،‬و یسے ہی غورت ہے‪ ،‬گ ھر کی عزت ہے‪ ،‬اسے ب ھی نہ‬
‫‪281‬‬
‫قواپین سک ھانے جاپیں کہ وہ کسی ب ھی اپرے عیرے کے لیے دروازہ نہ ک ھولے‪ ،‬اور اینی غصمت کی‬
‫چقاظت کرے‪ ،‬ناناک و عل نظ ئگاہوں سے خود کو تجانے۔‬
‫اب قصور وار نو دونوں ہیں۔ مگر الزام غورت پر ہی لگ یا ہے۔ اور ب ھر وہ غورپیں معاسرے میں گالی ین‬
‫جائی ہیں۔ اور مرد سیتہ نان کر جلیے ہیں۔‬
‫امی کے نہ القاظ نہیں ب ھو لیے مچ ھے۔‬
‫س‬
‫"نہ مرد نو پرے ہی کوئی جاہل ہیں خو خود کو عزت دار مچ ھیے ہیں خ یکہ ہللا ان کے لیے نہیرین سزا کا‬
‫ای نظام رک ھیا ہے۔ اب غورت کو سزا ملنی ہے اور اگر مرد کو ی یا سزا کے خ ھوڑ دنا جانے نو نات ہللا کے‬
‫ائصاف پر آئی ہے‪ ،‬اور ہللا ناک ہے ناائصافی سے"۔‬
‫نہ ناپیں امی نے مچ ھے سمچ ھائی نہیں ب ھیں‪ ،‬نلکہ میرے جسم میں ک ھانے کی طرح داجل کی ب ھیں۔‬
‫ع یدال یاری کی ئگاہیں سا میے دنوار پر خمی ہوئی ب ھیں‪ ،‬اس کے جہرے پر ایسی مشکان ب ھی گونا وہ انہیں کو‬
‫دنکھ رہا ہو۔‬
‫جدتچہ مسمراپز شی اس کی ناپیں سن رہی ب ھی خو نلکل ام اخمد کی غکاشی ب ھیں۔‬
‫اس دن سے میں نے غورنوں کو ندکردار سمچ ھیا ی ید کر دنا۔ اور خو سمچ ھا اس پر معافی مانگی۔‬
‫اور ہمیشہ خود کو اس گ یاہ سے ا یسے تجانا خیسے ایسان شف ید کیڑے نہن کر انہیں ہر داغ سے تجانا جا نا‬
‫ہے۔ اس کی م یال ب ھی امی نے ہی دی ب ھی‪ ،‬کہ دنکھو نہ کردار ہے مردوں کا نلکل شف ید ی یا داغ کا‪ ،‬مگر‬
‫چب ئم اس پر ناہر سے کوئی داغ لگا کر آنے ہو نو اس پر لگے داغوں کو صاف کرنے میں تمہاری‬
‫غورنوں کے ہابھ گھس جانے ہیں۔ اور اگر غورپیں اس داغ کو صاف نہیں کرپیں نو مردوں کے ہابھ‬

‫‪282‬‬
‫گھس جانے ہیں مگر داغ ب ھر ب ھی رہ جانے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس کیڑے کو نہن کر ناہر ئکلیے میں‬
‫سرم محسوس کرنا ہے۔‬
‫ن‬
‫ان نانوں کا مظلب مچ ھے ضرار کے گ ھر میں سمچھ آنا۔ اور ب ھر چب د ک ھیں نو نے نہا م یالیں نہاں نکھری‬
‫پڑی ہیں۔‬
‫اسے ب ھی امی نہ ناپیں سمچ ھائی ب ھیں مگر اس کی ئفرت ہر چیز سے پڑی ب ھی۔ اور ب ھر اس نے کمتیے ین‬
‫کی جد کر دی۔ مسکرا نا جہرہ انکدم ہی صنط سے سرخ ہونے لگا ب ھا۔ اسے دنکھ کر جدتچہ کو خوف محسوس ہوا‬
‫ب ھا۔‬
‫ا۔آپ کا وہ ب۔ب ھائی کون ب ھا؟ تمشکل جدتچہ کی آواز ئکلی۔ خیسے خواب ساند وہی ہے جسے وہ سوچ رہی‬
‫ہے۔ اور اگر وہی خواب ہوا نو؟۔۔۔ کپ پر اس کی گرقت شحت ہوئی ب ھی۔‬
‫اس کے سوال پر ع یدال یاری نے جدتچہ کے جہرے پر ئظریں مرکوز کیں جس پر خوف واصح ب ھا‪ ،‬انک عج یب‬
‫شی مسکراہٹ اس کے جہرے پر آئی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫وہی جس کو سوچ کر تمہاری آواز لڑک ھڑا رہی ہے‪ ،‬اور تمہاری آ ک ھیں ئم ہو رہی ہیں۔ اےڈی ئعنی عادل۔‬
‫اس کی آنکھ سے تمی جن کر اینی نور پر لے کر ئغور اسے دنک ھا۔‬
‫اور جدتچہ کے ہابھ سے کپ خ ھوٹ کر فرش پر گرا کر جک یاخور ہو گ یا۔ جالت خوف سے خراب ہونے لگی‬
‫ب ھی۔ ب ھیڈے کمرے میں ب ھی وہ یشیتہ یشیتہ ہو گنی ب ھی۔‬
‫ئم ک توں خوفزدہ ہو رہی ہو؟ ک یا میں نے تمہیں کچھ کہا؟‬
‫آپ۔ نے۔ اشی۔ لیے۔مچ ھے۔کڈی یپ۔ک یا۔ہے۔مگر‪،‬‬
‫سس۔سر۔میرا۔ک یا۔قصور۔ہے۔اس۔نے۔کہا۔ب ھا۔کہ۔۔۔۔‬
‫‪283‬‬
‫سشش!!! ع یدال یاری نے اس کے رونے نو لیے ل توں پر ائگلی رکھ اسے جاموش ک یا۔ جس کی جالت کچھ‬
‫دن نہلے خیسے ہی ہو رہی ب ھی۔ اور خو اس کے سابھ ہو چکا ب ھا‪ ،‬اس کا خوف جاپز ب ھا۔ اینی جلدی وہ اس‬
‫پر ب ھروسہ ب ھی نہیں کر سکنی ب ھی۔‬
‫میں نے ئم سے صقائی نہیں مانگی‪ ،‬خو ہو چکا شب ب ھول جاؤ۔‬
‫ٰ‬
‫اور میں ک توں ندلہ لوں گا ئم سے‪ ،‬خ یکہ تمہارے سارے گ یاہ نو اس رب ئعالی نے خود دھو کر صاف کیے‬
‫ن‬
‫ہیں۔ اس نے خود تمہیں پراش خراش کر ایسا ہیرا ی یانا ہے جس کی خمک سے ع یدال یاری کی آ ک ھیں ب ھی‬
‫چیرہ ہو گنی ب ھیں۔ نہلی نار چب اس روپ میں اس نے تمہیں دنک ھا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫شیجیدگی سے نو لیے ہونے اجانک ہی اس کا لہچہ سوخ ہو گ یا ب ھا۔ اس کے نون ند لیے پر جدتچہ نے آ ک ھیں‬
‫ب ھیال کر اسے دنک ھا۔‬
‫ن‬
‫اب ب ھر اس طرح ئم نہ ب ھیگی آ ک ھیں پڑی پڑی کر کے چیرائی سے دنکھوگی نو میرے دل کا نو کرنا کرم‬
‫ہو جانے گا نا۔ اس کی سوجی عروج پر ب ھی خو جدتچہ کو ہصم نہیں ہو رہی ب ھی۔‬
‫آپ کو مچھ سے اب ئفرت نہیں ہے سر؟ اس کے سوال پر ع یدال یاری اس کے فریب ہوا۔ سر کو اس‬
‫ً‬
‫کے آگے ئفری یا خ ھکا دنا۔‬
‫نہیں‪ ،‬مچ ھے ئفرت نہیں ب ھی ئم سے‪ ،‬غصہ ب ھا وہ ب ھی خٹم ہو گ یا۔ نلکہ میں خود ہی سرم یدہ ہو کر رہ گ یا۔‬
‫میں معافی مانگ یا ہوں ئم سے خو کچھ ب ھی اس انک ہفتہ میں ہوا۔ آئی انکسیرتملی سوری۔ نلیز قارگ تومی۔ اس‬
‫کا ہابھ ب ھامے وہ معافی کا طل نگار ب ھا۔‬
‫سوری مت کہیں سر! میں آپ سے اپ سیٹ نہیں ہوں۔ مگر مچ ھے سمچھ میں نہیں آ رہا ہے کہ۔‬
‫م‬
‫کہ‪ :‬ع یدال یاری خملہ کمل کروانا جاہ یا ب ھا۔‬
‫‪284‬‬
‫آپ کو مچھ سے ئفرت ب ھی نہیں ہے اور مچھ پر غصہ ب ھی نہیں ہے نو ب ھر آپ نے مچ ھے کڈی یپ ک توں‬
‫م‬
‫ک یا سر؟‪ ،‬انک انک کر اینی نات کمل کی۔‬
‫اس کی ای نی شیجیدہ نات پر ع یدال یاری کا قہقہہ خ ھونا ب ھا۔‬
‫تمہیں ک توں لگ رہا ہے کہ میں نے تمہیں کڈی یپ ک یا ہے؟‬
‫زپردشنی اب ھا کر ا یے گ ھر میں النے کو اور ب ھر دھمکی دے کر وایس نہ جانے کو کڈی یپ کرنا ہی نو کہیے‬
‫ہیں۔ خیسا دن میں ک یا آپ نے۔ اور ب ھر پٹیرز بھی ب ھاڑ د ییے۔‬
‫ک یا ئم واقعی طالق جاہنی ہو؟ اس کے شیجیدہ سوال پر جدتچہ نے ہراساں ئظروں سے اسے دنک ھا۔ اس نار‬
‫طالق کا لفظ اس کے لیے ئکل نف کا ناعث ی یا ب ھا۔‬
‫آپ ک توں۔۔۔‬
‫نار نار طالق کا ذکر مت کرو‪ ،‬مچ ھے نہ لفظ نلکل یس ید نہیں ہے۔ نو خو سوال کرنا جاہنی نو میں ی یا دوں۔‬
‫جس ر شیے کو ہللا نے میری مجالفت کے ناوخود میری زندگی کا چصہ ی یانا ب ھا نو میں کون ہونا ہوں اس سے‬
‫ئگاہیں ب ھیرنے واال۔ میری امی ہوئی نا نو وہ ب ھی مچ ھے نہ کرنے پر گ ھر سے ئکال د یییں۔‬
‫س‬
‫نو ک یا یس اشی لیے وہ اس سے ی یا ہیے کا ارادہ کر رہا ب ھا۔ ہللا کی رصا میں اس کا م یجکم ق نصلہ نہیرین‬
‫ب ھا‪ ،‬اس کے اتمان پر اسے رسک آنا ب ھا‪ ،‬مگر اس کا دل کچھ اور ب ھی ساند ستیے کا خواہاں ب ھا۔ ع یدال یاری‬
‫اس کے جہرے سے اس کی دلی ک نف یت کو سمچھ رہا ب ھا۔‬
‫میرا دل ب ھی اس ر شیے کا مظلوب ہے۔ ان آنکھوں کو تمہیں دنک ھیے کی جاہت رہنی ہے۔‬

‫‪285‬‬
‫اس وخود کو تمہاری موخودگی کے اجساس کی طلب رہنی ہے۔ ہاں میں تمہیں ا یے آس ناس دنک ھیا جاہ یا‬
‫ہوں۔ تمہیں زپردشنی ک توں النا میں خود نہیں سمچھ نانا ا یے اس قعل کو۔ مگر میں اس پر سرم یدہ نہیں‬
‫ہوں۔‬
‫اب ئم ی یاؤ! ک یا تمہیں میرے سابھ اینی نوری زندگی گزارنے میں کوئی دکت ہے؟۔ ک یا ئم میرے اس‬
‫وپران گ ھر میں اینی موخودگی کے رنگ ب ھرنا یس ید کروگی؟ ک یا ئم اس ڈاکیر کو ق تول کر کے اس کی ی نہائی کو‬
‫دور کرنا یس ید کروگی؟۔‬
‫اس کے زندگی سے ب ھرنور سوالوں پر جدتچہ کی آنک ھوں سے آیسوں لڑنوں کی صورت گرنے لگے بھے۔‬
‫نار ئم رونے نہت لگی ہو۔ و یسے نو تمہارے ان قٹمنی آیسوؤں سے میں سمچھ چکا ہوں تمہارا خواب۔ مگر ب ھر‬
‫ب ھی تمہارے متہ سے ستیے کا خواہاں ہوں۔‬
‫چب نہلے ئکاح ہوا ب ھا نو پت ییں ناک نہیں ب ھیں‪ ،‬وہ ئکاح ای نقام اور ئفرت سے ب ھرنور ب ھا‪ ،‬جس میں آپ‬
‫کی رصا م یدی نلکل ب ھی نہیں ب ھی سر۔ میں ا یے ینی کی اس سیت کی ادای یگی اس کی ناکیزگی کے سابھ‬
‫ن‬
‫جاہنی ہوں‪ ،‬نہ ئضف اتمان ہے اور میں ا یے اتمان کی کم یل جاہنی ہوں۔ اشی انداز میں جس کا طرئفہ‬
‫میرے ینی نے ی یانا ہے۔‬
‫ب‬ ‫ً‬
‫اور ع یدال یاری نے اس کی خواہش پر سر خ ھکا کر غمال اسے ق تول یت دی ھی۔ ام اخمد کی زنائی سن کر‬
‫اس کے اتمان کا اندازہ نو اسے نہلے ہی ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اور میری ب ھی خواہش ہے کہ ئم مچ ھے اب سر‪ ،‬ور نہیں ع یدال یاری کہا کرو۔ نا ب ھر خو تمہیں اخ ھا لگے۔ یس‬
‫اس سر سے جان خ ھڑاؤ۔‬
‫ل یکن!!‬
‫‪286‬‬
‫ل یکن ونکن کچھ نہیں۔ اس کے عالوہ کچھ ب ھی کہو‪ ،‬ی توی ہو نار میری۔ استوڈیٹ نہیں۔‬
‫نہلے نو ب ھی نا‪ ،‬اور اب اتم یالنے۔‬
‫مگر اب ی توی ہو۔ نو اب مچ ھے انک ییحر نا ناس کے اجساس کی نہیں انک سوہر کے اجساس کی ضرورت‬
‫ہے۔ مچ ھے ام ید ہے ئم اس کا اجساس مچ ھے ضرور کرواؤگی۔ ہے نا؟‬
‫جدتچہ محض ہاں میں سر ہال کر رہ گنی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫اب جلو سوؤ جلدی۔ کل نہت کام ہیں۔ وہ اسے مج نصر ضرار کے والدین کی آمد کا ی یا کر آ ک ھیں موند‬
‫گ یا۔‬
‫اس کے سونے کے ئعد جدتچہ آہشتہ سے اب ھی اور وصو ی یا کر مصلے پر ک ھڑی ہو گنی۔ جس رب نے اسے‬
‫اینی عزت دی‪ ،‬اسے اسالم میں داجل کر کے ا یے فرب سے نوازا اور ب ھر اس کی ڈوینی ناؤ کو ک یارا دنا‪،‬‬
‫ام اخمد اور ع یدال یاری کے روپ میں۔ سکر نو واچب ب ھا نا۔‬
‫ام اخمد‪ ،‬انو ائکل کہاں جلے گیے ہیں؟ وہ کا لج جانے کے لیے اخمد کا ہابھ نکڑے شیڑھ یاں اپر رہی ب ھی‬
‫چب اس نے سوال نوخ ھا۔‬
‫وہ ہللا کو نہت ہتنی کرنے واال کام کرنے گیے ہیں۔‬
‫کون سا واال کام؟ اخمد کو ی یاپیں‪ ،‬اخمد ب ھی ہللا کو ہتنی کرےگا۔‬
‫وہ نہلے ا یے پزیس کی م یت یگ اپت یڈ کریں گے۔ ب ھر‬
‫ان کے والدین اور ان کی سسیر کو اپرنورٹ سے لتیے جاپیں گے۔ اور ب ھر ان کا پر یٹم یٹ کرواپیں گے۔‬
‫آپ دعا کریں گے نا ان کے والدین کا عالج کامیاب ہو۔ صیح کی ضرار کی میسج کے ذر ئعے ی یائی گنی‬
‫ناپیں اس نے اخمد کو ی یاپیں۔‬
‫‪287‬‬
‫اخمد اینی ساری دعا کرےگا ان کے لیے ام اخمد کے سابھ۔ ب ھر وہ ہللا کے کن کہیے پر جلدی ا خھے ہو‬
‫جاپیں گے۔‬
‫آج اخمد ک توں ای یا ہت نی ہتنی ہے؟ اوپر آئی مسز ندئم نے اخمد کو معمول سے زنادہ خوش دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫ئی کوز اخمد‪ ،‬ام اخمد کے سابھ کو لج جا رہا ہے‪ ،‬اور ام اخمد کے سابھ ہی رہےگا۔ اخمد کے خواب پر ام‬
‫اخمد نے مسکرا کر اسے دنک ھا۔‬
‫نو آج خ یاب نورا دن مما کے سابھ ر ہیے کی خوشی میں خوش ہیں۔ اخمد نے زور سے ہاں میں سر ہالنا۔‬
‫مسز ندئم سے دو جار ناپیں کر کے وہ ضرار کے م نعلق سوخنی شیڑھ یاں اپرنے لگی۔‬
‫رات کافی دپر نک وہ دروازے کے ناہر ک ھڑی اس کا ہللا کی مج یت کا افرار ستنی رہی ب ھی‪ ،‬جس پر اس کا‬
‫دل اتمان لے آنا ب ھا۔‬
‫دت جذنات سے وہ کچھ نول نہیں نا رہا ب ھا‪ ،‬ل توں کو ناہم ی توشت کیے خیسے خود پر کٹیرول کر رہا ب ھا‪ ،‬خھ‬
‫س ِ‬
‫سال سے وہ ا یے جس فرض سے متہ موڑے زندگی گزار رہا ب ھا‪ ،‬جس میں وہ ا یے رب کے فریب ہونے‬
‫ہونے ب ھی نے سکون رہ یا ب ھا‪ ،‬ک تونکہ وہ ہللا کے نہت ہی مغٹیر اچکام کو نورا کرنے میں پڑی کوناہی کر‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫اور واقعی نہ ہللا کی ناراصگی ہی نو ب ھی خو اسے ہللا کی مج یت کی طلب اینی ئعد میں ہوئی ب ھی۔‬
‫آئی ائم سوری مام ڈنڈ‪ ،‬انکسیرتملی سوری‪ ،‬دونوں کے ہاب ھوں کو نکجا کر کے ان پر ای یا سر ر کھے وہ ب ھوٹ‬
‫ب ھوٹ کر رو دنا ب ھا۔ جس میں شہ یاز لعاری اور مسز شہ یاز لعاری ب ھی اس کا ب ھر نور سابھ دے رہے بھے‪،‬‬
‫آنے جانے لوگ ان لوگوں کو چیرت سے رونے ہونے دنکھ رہے بھے۔‬
‫کدورپیں خ ھٹ رہی ب ھیں نو موسم ب ھی صاف ہو رہا ب ھا۔‬
‫‪288‬‬
‫نے ادئی و جلش کا جاتمہ ہوا ب ھا نو اچیرام اور مج یت نے قدم رکھ د ییے بھے۔‬
‫ک یا اب ب ھی معاف نہیں کروگی؟ ردا کے سا میے ک ھڑا وہ نہلی نار ساند اینی نہن کی مج یت محسوس کر رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫ردا ی یا کچھ نولے اس کے گلے لگ کر رونے لگی ب ھی۔ ہر کوئی راہ راشت پر آ گ یا ب ھا‪ ،‬شب سزا کاٹ‬
‫جکے بھے‪ ،‬نو اب دل میں کدورت رک ھیا ہللا کو ناراض کرنے واال کام ہی ب ھا۔‬
‫نہ ناری کا ہاست یل ہے۔ ماساءہللا! پت توں کے متہ سے نےاخت یار ئکال ب ھا۔‬
‫جی! اس کا خواب‪ ،‬اس کی نہیرین ی یت۔ اور ہللا کا نہیرین ائعام۔‬
‫اور ئم نے نہاں کب گ ھر ل یا؟ اندھیری کے مٹیرو اش ییسن سے کچھ دوری پر یے ہاست یل کی تچ ھلی طرف‬
‫ک ھڑا وہ ان لوگوں کو لفٹ میں لے کر جا رہا ب ھا۔ چب شہ یاز لعاری نے اس گ ھر کے م نعلق نوخ ھا۔‬
‫اس کی ئفص یل ان ساء ہللا ئعد میں۔ فی الجال نو آپ لوگ فریش ہوں نہلے۔ نہت کچھ ی یانا ہے اور ست یا‬
‫ہے۔‬
‫ان شب کو خ ھوڑ کر اس نے ناری کو ان کے آنے کی اطالع دی۔ مگر ضروری کال پر اسے اتمرخیسی‬
‫میں جانا پڑا ب ھا۔‬
‫پڑی ی یاری دولہن ہے پت یا تمہاری‪ ،‬روسن جہرے والی۔ ماساءہللا پڑے ہی خوش فسمت ہو۔ جدتچہ مسز شہ یاز‬
‫کی ئعرئف پر خ ھت یپ گنی ب ھی‪،‬‬
‫جی آینی خوش فسمت ہوں خو ا یسے روسن جہرے والی‪ ،‬میری کافی کے پیشٹ خیسی ی توی ملی۔ ع یدال یاری‬
‫نے سرارئی ئظروں سے نلش کرئی جدتچہ کو دنک ھا۔ ردا نے اینی مسکراہٹ خ ھیانے کے لیے سر خ ھکانا۔‬

‫‪289‬‬
‫مسز شہ یاز نے جسرت سے کچھ سوجا ب ھا‪ ،‬وہ پیسک نات نہیں کرنا ب ھا مگر وہ جاینی ب ھیں وہ رانوں کو ابھ‬
‫ابھ کر رونا ہے‪ ،‬پین سالوں نک نو وہ گ ھر کے کونے کونے میں اسے نالش کرنا ب ھا۔‬
‫انہیں ندامت ہوئی ب ھی‪ ،‬کیسی ماں ب ھیں وہ‪ ،‬ند سے ب ھی ند پر۔ ردا نے ان کی جدمت میں کوئی کمی‬
‫نہیں رک ھی مگر اس کا دل ان کہ طرف سے درد میں رہ یا ب ھا۔ اور نہی اجساس شہ یاز لعاری کے دل میں‬
‫ب ھی ی یاہ گزین ب ھا۔ کاش ان کے پتیے کی خوشی ب ھی ان کے سابھ ہوئی۔‬
‫اب آپ لوگ ریشٹ کریں۔ کل ہی انڈمٹ ہونا ہے۔ دونوں م یاں ی توی ع یدال یاری کی نات پر خو نکے‬
‫بھے۔‬
‫کس لیے پت یا؟‬
‫آپ لوگوں کے عالج کے لیے۔ اس لیے نو نلوانا ہے نہاں۔ خ یاب نے مچھ سے ب ھی سیٹیر انک اور ڈاکیر‬
‫کو ل یدن سے نلوانا ہے۔ ع یدال یاری نے مزند اطالع فراہم کی۔‬
‫مگر پت یا اب ک یا ضرورت ہے۔ اور اس میں خرچ ب ھی نہت ہوگا۔ ان لوگوں کو چیر ب ھی کتنی مشکل سے‬
‫ضرار پزیس میں قدم رکھ رہا ب ھا۔ مگر وہ اس کی نہیچ سے اب ھی ناواقف بھے۔‬
‫اس کے لیے آپ کو قکر م ید ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‬
‫نہیں پت یا ہمیں عالج نہیں کروانا۔ ہمارا پت یا ہمیں وایس مل گ یا‪ ،‬یس اس سے زنادہ کی اب جاہت نہیں‬
‫اور خو ہے یس اسے ہللا نوری کرے گا۔ و‬
‫ک یا آپ لوگ ضرار کی مج یت پرناد کرنا جا ہیے ہیں؟‬
‫دونوں جاموش ہو گیے بھے۔ ی یا نہیں ک یا نات ب ھی ان کا دل راضی نہیں ہو رہا ب ھا۔ ساند وہ ا یے جال‬
‫کو نوری طرح ق تول کر جکے بھے۔ جالد نے چب کہا ب ھا کہ ضرار نے ان لوگوں کو ممتنی نلوانا ہے نو یس‬
‫‪290‬‬
‫پتیے کی مج یت میں انہوں نے کچھ سوجا ہی نہیں اور جلے آنے۔ کافی مشکل ہوئی ب ھی آنے میں مگر ب ھر‬
‫ب ھی وہ لوگ آ گیے بھے۔ ساند زندگی سے زنادہ خوفزدہ ہو گیے بھے۔‬
‫ن‬
‫آج ب ھی ع یدال یاری کی نانوں پر آ ک ھیں نو ئم ہو گنی ب ھیں مگر دل کو راضی نہیں کر نا رہے بھے۔ نا ب ھر‬
‫ساند ان کے دلوں کا نہ نلت یا‪ ،‬فسمت کا کچھ اور کرنے کا ارادہ ب ھا۔‬
‫رات میں ع یدال یاری نے جدتچہ سے اس نات کا ذکر ک یا ب ھا اور جدتچہ کو لگا ب ھا اب ام اخمد کا آنا ضروری‬
‫ہو گ یا ہے۔‬

‫ع یدال یاری نے سر ہاب ھوں میں گرانے پتٹ ھے ضرار کو پریسائی سے دنک ھا‪ ،‬جس کے امیجانات کا دورایتہ‬
‫پڑھ یا ہی جا رہا ب ھا۔‬
‫ضرار!! اس کی ظونل جاموشی کو دنکھ کر ع یدال یاری کو ناآلخر اسے آواز د ینی پڑی۔‬
‫میں پریسان نہیں ہوں ناری‪ ،‬پریسان ک توں ہو رہے ہو ئم؟ ضرار نے اس کی پریسان آواز پر سر اب ھا‬
‫کر اسے دنک ھا اور دھٹمے سے مسکرانا۔‬
‫تمہیں دنکھ کر۔ اب ھی جس طرح ئم پتٹ ھے ہونے بھے نو مچ ھے لگا۔۔۔‬
‫" کہ ان امیجانوں سے گ ھیرا گ یا ہوں"۔ ضرار نے اس کا خملہ ییچ میں ہی اجک ل یا۔‬
‫نو ک یا پریسان نہیں ہو ئم؟ ع یدال یاری نے اپرو اچکائی۔‬
‫نہیں! میں پریسان نہیں ہوں۔‬
‫امام صاچب نے کہا ب ھا کہ "چب ئم کسی را شیے کا اییجاب کرو اور اس پر جل یا سروع کر دو نو‬
‫م‬
‫ص یت ییں تمہاری طرف ا یسے آپیں گی خیسے نہاڑنوں سے خ ھرنا نہ یا سروع ہو گ یا ہو اور اس وقت ئقین کر‬
‫‪291‬‬
‫لت یا کہ ئم شہی را شیے پر ہو ل یکن اگر ئم ی یا کسی رکاوٹ کسی ئکل نف کے نہ راشتہ ع تور کر رہے نو جان لو‬
‫ئم اب ب ھی علط را شیے پر ہو"۔‬
‫ٰ‬
‫" ہللا ی یارک وئعالی سورہ ئفرہ کی آیت تمیر ‪ 256 ،255‬اور ‪ 257‬میں ارساد فرمانے ہیں ''اور الیتہ‬
‫ہم تمہیں ضرور آزماپیں گے کچھ خوف اور ب ھوک سے‪ ،‬اورمالوں‪ ،‬جانوں اور ب ھلوں میں کمی کرکے اور‬
‫مص نہ‬
‫خوشحیری دے دیں صیر کرنے والوں کو‪ ،‬وہ لوگ کہ چب انہیں کوئی ت یت نی ہے نو وہ ہیے یں‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬
‫نے سک ہم ہللا کے لیے ہیں اور اشی کی طرف لو یے والے ہیں اور وہی لوگ ہیں (کہ) ان کے رب کی‬
‫طرف سے ان پر ع یانات ہیں اور رخمت ہے اور وہی لوگ ہی ہدایت ناقتہ ہیں‘‘۔‬
‫اس کا خواب ع یدال یاری کو الخواب کر گ یا ب ھا‪ ،‬اس کے دل میں ضرار لعاری کے اچیرام کا انک اور‬
‫درجہ پڑھ گ یا ب ھا۔‬
‫نو ب ھر اب آگے ک یا کروگے؟‬
‫سملہ جاؤں گا‪ ،‬مام ڈنڈ کے عالج کے لیے پڑے اماؤیٹ کی ضرورت ہے‪ ،‬نو جانا ضروری ہے۔ اب‬
‫جس نے وہاں خوری کی ہے اس کا نو یس ہللا ہی مالک ہے مگر میں تمام جاالت خود جا کر دنکھوں گا یب‬
‫سمچھ آنےگا۔‬
‫اور ائکل آینی اور ردا؟‬
‫انہیں نہاں ہللا اور اس کے اس ی یدے کے ب ھروسے خ ھوڑ کر جا رہا ہوں۔ اس نے ع یدال یاری کی طرد‬
‫اسارہ ک یا۔‬
‫آکر ان کو سمچ ھاؤں گا۔ انہیں ب ھی وہاں ہونے والی خوری کی چیر ہو گنی ہے‪ ،‬اس لیے اب نو اور‬
‫عالج کے لیے نالکل ب ھی راضی نہیں ہیں۔‬
‫‪292‬‬
‫ان ساء ہللا! جلد از جلد آنے کی کوسش کروں گا۔ ب ھر نہاں کے جاالت کا معایتہ کروں گا۔ اس‬
‫فرم میں ب ھی کچھ الس ہو رہے ہیں۔ ا یے ئفصانات کی قہرشت گ توانے ہونے اس کے جہرے پر نہ‬
‫کوئی ی ییسن ب ھی اور نہ کوئی ناگواری۔ ع یدال یاری نے اسے رسک سے دنک ھا۔ کچھ دن نہلے خو ایسان نلکل‬
‫م‬ ‫م‬
‫نوٹ ب ھوٹ کا شکار ہو رہا ب ھا‪ ،‬الچمدهلل آج ا یے رب سے کمل خڑا ہوا ین گ رہا ب ھا۔‬
‫ل‬ ‫م‬‫ط‬
‫ک یا ہوا ا یسے ک یا دنکھ رہے ہو؟ خود کو رسک سے دنک ھیے ع یدال یاری کو دنک ھا۔‬
‫انو اخمد کہیے کا دل کر رہا ہے تمہیں۔ ندل نو ئم خھ سال نہلے ہی گیے بھے‪ ،‬مگر اب خو ندالؤ ہے وہ‬
‫اتمان افروز ہے۔‬
‫انو اخمد ک توں؟ دل نکدم خوش ہوا ب ھا۔‬
‫ام اخمد کی خ ھلک واال آدمی انو اخمد ہی ہوگا نا۔ تمہاری ج ِان۔۔۔‬
‫یس یس۔ نہ ورڈ میں ہی کہوں گا یس۔ ب ھابھی کہا کرو ئم۔ اس کی نات کرنے ہونے سدت سے‬
‫اسے دنک ھیے کی خواہش ہوئی ب ھی‪ ،‬نہ جانے اک یلی ک یا کر رہی ہوگی؟۔ اور اخمد۔ اس نے دل پر ہابھ رکھ کر‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ی ید کر کے دونوں کا ئصور ک یا۔ ع یدال یاری نے معنی چیزی سے اسے دنک ھا۔‬
‫ہاہاہاہا۔ ئم کتیے ہی ندل جاؤ مگر ان کے معا ملے میں ئم نے و یسے ہی نوزیشتو رہ یا ہے‪ ،‬جد ہے۔ انکدم‬
‫جتے لگیے ہو ایسا کرنے ہونے۔‬
‫اخ ھا کوئی تمہاری ی توی کو کہے ایسا یب؟ لہچہ میں مذاق کا ع نصر ب ھا۔ ان دونوں کے خ یال نے ہی دل‬
‫ہلکا ب ھلکا کر دنا ب ھا۔‬
‫یس میرے ب ھائی۔ میں پیسک تمہارے خیسا نوزیشتو نہیں ہوں مگر نہ میری ب ھی پرداشت کے ناہر ہے۔‬
‫ع یدال یاری کی نات پر وہ ہلکے سے ہیسا ب ھا۔‬
‫‪293‬‬
‫اوکے‪ ،‬میں ئکلیا ہوں‪ ،‬ئم شب کا خ یال رک ھیا‪ ،‬وقت دنک ھیے ہونے وہ اب ھا ب ھا۔ ع یدال یاری اسے ناہر نک‬
‫خ ھوڑنے آنا ب ھا۔‬
‫آپ کو ی یا ہے آئی‪ ،‬ضرار ب ھائی کے آفس میں پڑے اماؤیٹ کی خوری ہو گنی ہے۔ اور نہاں جس‬
‫پزیس میں انہوں نے انویشٹ ک یا ہے اس میں ب ھی الس ہوا ہے۔ وہ کل سملہ جلے گیے ہیں۔ جدتچہ کی‬
‫نات پر اس کے دل میں ئکل نف کا اجساس جاگا ب ھا۔‬
‫آئی ک یا آپ وایس ان کی زندگی میں نہیں جا سک ییں؟‬
‫میں ان کی زندگی میں ہی ہوں جدتچہ۔ وہ مسکرائی ب ھی۔‬
‫نو ب ھر ان کے گ ھر ب ھی جلیں‪ ،‬وہاں ان شب کو آپ کی نہت ضرورت ہے آئی۔ وہ شب انک سابھ‬
‫ہو کر ب ھی انک سابھ نہیں ہیں۔ ایسا لگ یا ہے وہ لوگ زندگی نہیں گزار رہے نلکہ زندگی انہیں گزار رہی‬
‫ہے۔‬
‫اور ردا! اس میں نو کوئی ام یگ کوئی خواہش ہی دک ھائی نہیں د ینی‪ ،‬انک مشین لگنی ہے وہ۔ ام اخمد‪،‬‬
‫نولنی ہوئی جدتچہ کو مسکرانے ہونے دنکھ رہی ب ھی جس میں ع یدال یاری کی وجہ سے آنے واال ندالؤ پڑا ہی‬
‫دلفریب ب ھا۔‬
‫اور آپ کو ی یا ہے ہللا نے میری دعا ق تول کر لی ہے۔‬
‫کون شی؟ اس کے پرخوش ہونے پر سوالتہ انداز میں اسے دنک ھا۔‬
‫آپ کے فریب ر ہیے کی۔ الشقا کے تیرس پر ی یا ہوا دوسرا گ ھر آپ کا ہے۔ ڈاکیر جان ی یا رہے بھے کہ‬
‫ضرار ب ھائی اس گ ھر میں آپ کے سابھ داجل ہونا جا ہیے بھے‪ ،‬اشی لیے ا یے دن ہونل میں ا شیے ک یا ب ھا۔‬
‫مگر ا یے والدین کے سابھ اس گ ھر میں قدم رکھ کر انہوں نے آپ کی ہی خواہش کو نورا ک یا ہے۔ نو اب‬
‫‪294‬‬
‫آپ کی ب ھی ذمہ داری پتنی ہے نا کہ وہاں جا کر ان شب کو سم یٹ لیں‪ ،‬اور ائکل آینی کو پر یٹم یٹ کے‬
‫لیے انگری کریں۔‬
‫ام اخمد! ک یا ہم شجی جالہ جان کے ناس جاپیں گے؟‬
‫جی ہم مجی جالہ جان کے ناس جاپیں گے۔ ک تونکہ وہاں آپ کی خ یت کا دروازہ ہے۔ اور ہمارا ای یا‬
‫گ ھر۔ اس کے لہچہ کی آسودگی پر جدتچہ کا دل پرسکون ہوا ب ھا۔‬
‫نو ب ھر جلدی جلیے ہیں نا۔ اخمد کی نے فراری پر دونوں کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬
‫اور ب ھر اس نے ا یے رب کے ق نصلے پر سر خ ھکا دنا ب ھا۔‬
‫ک یا سوچ رہی ہو امرین؟ شہ یاز لعاری اینی ی توی کو اک یلے پتٹ ھے دنکھ کر اینی وہ یل چٹیر جالنے ہونے ان‬
‫کے سا میے آ رکے‪ ،‬خو عیر مرئی ئفطے پر ئظر خمانے ہونے نہ جانے کن سوخوں میں گم ب ھیں۔ ان کے‬
‫سوال پر انہوں نے ئم آنکھوں سے انہیں دنک ھا۔‬
‫ہمارے تچوں کا ک یا ہوگا شہ یاز‪ ،‬پریس اینی ی زندگی میں آگے نہیں پڑھ رہا ہے‪ ،‬انک مشین ی یا ل یا اس‬
‫نے خود کو۔ اور ردا سادی کے نام سے نالکل جاموش ہو جائی ہے۔‬
‫ہللا شب ب ھیک کرےگا۔ انہوں نے پرمی سے اینی ی توی کا ہابھ نکڑا اور انک ہابھ سے ان کی آنک ھوں‬
‫کی تمی صاف کی۔ امرین ی یگم نے خونک کر شہ یاز لعاری کو دنک ھا جن کی آنکھوں میں نہلی نار ان کے لیے‬
‫مج یت ئظر آئی ب ھی۔‬
‫ئم نے مچ ھے معاف کر دنا نا امرین؟‬
‫معافی کیسی شہ یاز‪ ،‬گ یاہ نو میں نے ب ھی نہت کیے ہیں۔ آپ کے ئکاح میں ہونے ہونے کسی اور‬
‫سے ئعلقات ر کھے۔ وہ ب ھی نادم ہوپیں۔‬
‫‪295‬‬
‫اس میں ب ھی میرا ہی قصور ب ھا‪ ،‬تمہیں اس راہ پر میرے گ یاہ ہی لے کر گیے۔ کاش میں خود کو ستوار‬
‫لت یا نو میرے جتے ا یسے نہ ر لیے۔ میری پتنی۔۔ ان کی آواز رندھ گنی ب ھی۔‬
‫ٰ‬
‫تچ ھلی نانوں کو ب ھول جاپیں‪ ،‬ہللا رخمن و رخٹم ہے۔ میں نو اس پر سکر ادا کرئی ہوں اگر ہم انہیں‬
‫گ یاہوں کے دلدل میں مر جانے نو ک یا ہونا ہمارا؟ ان کی نات سے شہ یاز لعاری م نفق ہونے۔ واقعی اگر‬
‫ہللا ان لوگوں کو اجساس نہ کروا نا نو؟‬
‫اب نو یس ہللا ہمارے ان دونوں تچوں کی زندگی ستوار دے۔ مرنے سے نہلے ان دونوں کو پرسکون‬
‫دنک ھیا جاہ نی ہوں۔ دونوں ہاب ھوں میں ہابھ دنے پت ٹ ھے ہونے بھے۔ کچھ دپر ئعد شہ یاز لعاری گونا ہونے۔‬
‫عالج کے لیے م نع ک توں کر رہی ہو؟‬
‫اشی لیے جس لیے آپ کر رہے ہیں۔ مگر میرا نہال رپزن ردا ہے۔‬
‫تمہیں نہ خوف ک توں ہے کہ تمہارے تیر ب ھیک ہو جاپیں گے نو ردا ئم سے دور ہو جانے گی؟‬
‫اب ا یے تچوں کو سمچھ رہی ہوں نا۔ وہ سرانا جدمت ینی ہوئی ہے مگر اس کا دل ہم سے چقا ہے۔‬
‫اس معذوری نے اسے ہر نل ہمارے فریب نو کیا ہوا ہے۔ چب وہ ہم دونوں کے آگے ییچ ھے ب ھرئی ہے‪،‬‬
‫ہمیں یسلیاں دے کر ُپرسکون کرنے کی کوسش کرئی ہے نو یس دل کرنا ہے موت نک وہ ا یسے ہی‬
‫ک‬ ‫ب ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫رہے۔ میں اسے اک یال نہیں نی‪ ،‬یں اس یں ندا کو ھی د نی ہوں۔‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫اگر ا یے تیروں پر ک ھڑے ہو گیے نو ک یا ی یا ردا ب ھی ندا کی طرح دور ہو جانے۔ اینی مشکل سے دونوں‬
‫تچوں کو محسوس ک یا ہے‪ ،‬اب ہمت نہیں ہے انہیں دور کرنے کی‪ ،‬ندا کے جانے پر صیر ہو گ یا مگر‬
‫اب۔‬

‫‪296‬‬
‫اور دوسرا! کتنی مشکل سے پریس نے نہ پزیس سروع ک یا ب ھا‪ ،‬اب ھی اس کا ب ھی کچھ فرض نافی‬
‫ہے‪ ،‬اور اب چب عروج کا وقت آنا نو زوال ہو گ یا۔ ہمارے عالج میں خو دس الکھ لگیں گے اب ھی کہاں‬
‫سے کرےگا۔ اور اب نو اس معذوری سے انک لگاؤ ب ھی ہو گ یا ہے۔ دو جار سال کی اور زندگی ک یا ی یا وہ‬
‫ب ھی ہو کہ نہیں‪ ،‬نو یس ا یے تچوں کی آسودگی میں گزارنا جاہنی ہوں۔‬
‫ای یا وقت گ توا دنا تچوں سے دور ہو کر۔ اب نو یس ہر نل نہی دعا ہے ہللا ختنی ب ھی زندگی دے تچوں‬
‫کی خوستوں میں دے۔‬
‫دونوں م یاں ی توی انک دوسرے سے ا یے دل ناپیں کر کے ای یا غم ہلکا کر رہے بھے۔‬
‫ئم اخ ھی ہو امرین‪ ،‬کاش میں ئم سے عاقل نہ ہونا۔ اور اب اس معذوری کی وجہ سے تمہیں گلے ب ھی‬
‫نہیں لگا سک یا‪ ،‬جاالنکہ اب ھی ا یے نوڑھے ب ھی نہیں ہونے ہم۔ شہ یاز لعاری کی سوخ جسرت پر وہ ہیسی‬
‫ب ھیں۔‬
‫اور ناہر ک ھڑی ردا نے ان دونوں کی ہیسی میں خو درد محسوس ک یا ب ھا‪ ،‬وہ اس کا دل چیر گ یا ب ھا۔‬
‫ئعنی وہ لوگ اس کی ک نف یت سے واقف بھے۔ اسے مج یت ب ھی ان دونوں سے‪ ،‬مگر ندا والے جادنہ سے‬
‫جس کے ذمہ دار وہی لوگ بھے اس کا دل ان کی طرف جاموش ہو گ یا ب ھا۔ خھ سال ئعد اس نے ا یے‬
‫ب ھائی کو ق تول ک یا ب ھا۔‬
‫اس کا دل اندر جانے کو پڑپ رہا ب ھا۔ وہ ان سے کہ یا جاہنی ب ھی کہ وہ عالج کروا لیں‪ ،‬وہ ان سے‬
‫کٹھی دور نہیں ہوگی‪ ،‬وہ و یسے ہی ان لوگوں کے سابھ رہے گی‪ ،‬ان کی جدمت کرگی‪ ،‬وہ ب ھی ا یے نورے‬
‫دل سے۔ وہ ان شب کو انک اور غم سے رہائی د ییا جاہنی ب ھی مگر تیر اندر جانے سے ائکاری بھے اور زنان‬
‫پر نو خیسے ققل لگ گ یا ب ھا۔‬
‫‪297‬‬
‫گ‬
‫وہ تمشکل ا یے تیروں کو ھس یتنی کچن کی طرف پڑھ رہی ب ھی چب ڈور ی یل کی آواز پر اسے دروازے کی‬
‫سمت جانا پڑا۔ اسے جدتچہ کی آمد کی نوقع ب ھی۔‬
‫اور ک نفرم کرنے کے ئعد اس نے دروازہ ک ھول دنا۔ سا میے ہی جدتچہ کے سابھ اس خیسے ع یانہ میں‬
‫انک غورت اور تچہ سامان سم یت ک ھڑے بھے۔‬
‫ن‬
‫ام اخمد نے ساکڈ ک ھڑی ردا کو دنک ھا جس کی ب ھنی آ ک ھیں اخمد پر خمی ب ھیں‪ ،‬اس کے جہرے کو دنکھ‬
‫کر ام اخمد کو اندازہ ہوا گ یا ب ھا کہ وہ روئی رہی ہے۔ اور ردا نو اس ک نف یت میں وہ ان پت توں کے سالم کا‬
‫خواب ب ھی نہیں دے نائی ب ھی۔‬
‫جدتچہ اسے سانڈ میں کر کے ان دونوں کے سابھ اندر داجل ہو گنی۔ ام اخمد نے نلٹ کر ردا کو دنک ھا‬
‫خو اب ھی ب ھی و یسے ہی ک ھڑی ب ھی۔‬
‫ام اخمد! ک یا نہ اخمد کی ب ھوب ھی جان ہیں؟ اخمد کے سوال پر ردا کا سکتہ نونا ب ھا‪ ،‬وہ انک خ ھیکے سے‬
‫مڑی اور ب ھر ا یے سک کی ئصدنق کرنے کے لیے ام اخمد کے سا میے آ ک ھڑی ہوئی۔ اس کا ک یک یا نا ہابھ‬
‫ام اخمد کے جہرے سے ئقاب ہ یانے کے لیے پڑھا اور ئقاب ا لت یے پر اس نے نے اخت یار ا یے متہ پر‬
‫ہابھ رک ھا ب ھا۔ آنکھوں سے آیسو لڑنوں میں نہیے لگے بھے اور لب کچھ کہیے کی جاہ میں ب ھڑب ھڑا کر رہ گیے۔‬
‫یب۔ب ھاب ھی۔۔۔۔ اور ب ھر وہ ام اخمد کے گلے لگ کر نے تجاسا رونے لگی ب ھی۔ خھ سالوں میں آیسو‬
‫نہانے کے لیے وہ جس ک یدھے کی مظلوب ب ھی‪ ،‬وہ ساند اشی کا ک یدھا ب ھا۔ اس کے رونے کی آواز‬
‫پڑھنی جا رہی ب ھی۔‬

‫‪298‬‬
‫جالہ جان‪ ،‬ب ھوب ھی جان ام اخمد کو ہگ کر کے ک توں رو رہی ہیں؟ ک یا انہیں ب ھی اخمد اور انو ائکل‬
‫کی طرح پین ہو رہا ہے؟ اخمد نے ردا کو رونے دنکھ کر سابھ ک ھڑی جدتچہ سے نوخ ھا‪ ،‬جس کی خود کی‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ئم ہو رہی ب ھیں۔‬
‫ہاں‪ ،‬نہ شب نہت پین میں ہیں۔ مگر اب شب کا پین ان ساء ہللا اخ ھا ہو جانے گا۔ اخمد کو ام‬
‫اخمد را شیے میں تمام رستوں کے نارے میں سمچ ھا جکی ب ھی۔‬
‫ردا کے رونے کی آواز سن کر شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نوکھال کر اینی وہ یل چٹیر کو گھس یتیے ہال میں‬
‫داجل ہونے‪ ،‬اور اب ساکڈ ہونے کی ناری ان کی ب ھی۔ جدتچہ‪ ،‬ع یدال یاری کے میسج پر ام اخمد کو اسارہ کر‬
‫کے ا یے گ ھر جلی گنی‪ ،‬اسے نہاں رک یا م یاشب لگا ب ھی نہیں ب ھا۔‬
‫اخمد ناری ناری ان شب کو دنکھ رہا ب ھا۔ خو ا یے آپ میں ہی نہیں لگ رہے بھے۔‬
‫ک یا آپ اخمد کے دادا جان اور دادی جان ہیں؟ وہ دونوں خو ساکڈ ہو کر نوپرہ کو دنکھ رہے بھے‪،‬‬
‫مغصوم نارنک شی آواز پر سا میے دنک ھا‪ ،‬جہاں وہ خ ھونا سا تچہ ا یے سوال کا خواب لتیے ان کے سا میے ک ھڑا‬
‫ب ھا۔ اور اسے دنکھ کر ان دونوں کو دوسرا خ ھ نکا لگا ب ھا۔‬
‫یپ۔پریس!!! دونوں کے متہ سے نے ساچتہ ئکال ب ھا۔ ہو نہو ضرار کے تجین کی کائی۔‬
‫پریس نہیں دونوں جان‪ ،‬اخمد‪ ،‬اخمد کے کرنکسن پر دونوں کو خیسے ہوش آنا ب ھا۔ اور ب ھر دونوں نے انک‬
‫سابھ اس کی طرف ہابھ پڑھانا‪ ،‬خیسے اسے آغوش میں لتیے کو پڑپ رہے ہوں۔‬
‫وہ پت توں ا یے ساکڈ بھے کہ سمچھ نہیں آ رہا ب ھا ک یا کہیں اور ک یا کریں۔‬
‫ردا اب یس۔ ام اخمد نے ردا کو الگ کر اس کے آیسو نوتچ ھے اور اسے صوقے پر یٹ ھا کر ان دونوں کی‬
‫طرف گ ھومی جن کا جال ردا سے ب ھی زنادہ ساک یگ ب ھا۔‬
‫‪299‬‬
‫ان دونوں کو سالم کر کے وہ ان کے سا میے آئی اور ان کے ہاب ھوں ب ھام کر فرش پر پتٹھ گنی۔‬
‫آپ کا نونا‪ ،‬اخمد ضرار لعاری۔ اس نے اخمد کو ان کے فریب ک یا۔ اور ان دونوں کو لگا ب ھا خیسے انہیں‬
‫ینی زندگی کی نوند ملی ہو۔‬
‫شہ یاز‪ ،‬مم۔ہماری نہو‪ ،‬ہمارے پریس کی دولہن‪ ،‬ہ۔ہمارا نونا۔ امرین ی یگم نے شہ یاز لعاری کا ہابھ نکڑ کر‬
‫کا پتیے لہچہ میں کہا‪ ،‬اور نوپرہ کا جہرہ خھو کر خیسے خود کو ئقین دالنا۔‬
‫کتنی دپر نک وہ لوگ ا یے غم اور اجانک ملیے والی اس خوشی پر رونے رہے بھے۔ ام اخمد نے اخمد کو‬
‫ناری ناری دونوں کی گود میں یٹ ھانا‪ ،‬خو ان کے پڑ ییے سسکیے دل کو سکون نہیجا رہا ب ھا۔‬
‫عج یب م نظر ب ھا‪ ،‬کٹھی وہ لوگ زور زور سے رو رہے بھے‪ ،‬کٹھی ہیس رہے بھے۔ اخمد ان کے ا یے سدند‬
‫ی یار پر نوکھال گ یا ب ھا۔‬
‫ام اخمد نے ان شب کو ئغور دنک ھا۔ شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم خو اس طرح ر ہیے بھے کہ خوان تچوں‬
‫کے ماں ناپ نو لگیے ہی نہیں بھے‪ ،‬ان خھ سالوں میں ان کی غمر کیسی ڈھل گنی ب ھی۔ دونوں انک‬
‫جشتہ غمارت کا ئقشہ پیش کر رہے بھے۔‬
‫خھ سال نہلے کی یساشت و نازگی کا نو سایتہ نک نہیں رہا ب ھا۔ ان کو اینی آنکھوں سے وہ یل چٹیر پر‬
‫دنک ھیا اس کے لیے ئکل نف دہ رہا ب ھا۔‬
‫ردا نہلے سے کمزور ہو گنی ب ھی۔ واقعی ان کی زندگی میں زندگی کا کوئی رنگ ہی نہیں ب ھا۔‬
‫مگر انک نات خو اس نے محسوس کی اور نے اخت یار ہللا کا سکر ادا ک یا۔ وہ ان کی ئظروں کی ناکیزگی اور‬
‫جہرے پر اتمان کی جالوت ب ھی‪ ،‬جس کا خھ سال نہلے کوئی وخود نہیں ب ھا۔‬

‫‪300‬‬
‫اخمد کے کھلکھالنے پر اس نے پت توں کو دنک ھا‪ ،‬جہاں اب زندگی کا انک رنگ جگمگا رہا ب ھا۔ اس نے‬
‫اینی آنکھوں کی تمی کو صاف کر کے ضرار کی جلد وایسی کی دعا کی۔ اور ب ھر مسکرانے ہونے ان پت توں کو‬
‫دنک ھیے لگی۔‬
‫ڈاکیر جان! ہم ی نگلور ک توں جا رہے ہیں؟ کٹمپ نو گحرات کے فرینی عالقے میں ب ھا نا‪ ،‬نو ب ھر وہاں؟‬
‫س‬
‫ی یا سوچے مچ ھے وہ ع یدال یاری کے سابھ قالیٹ میں نو پتٹھ گنی ب ھی‪ ،‬مگر چب ی نگلور کی اناؤیسم یٹ شنی نو‬
‫پریسان ہو کر ع یدال یاری کو دنک ھا۔‬
‫رنلیکس‪ ،‬ی نگلور میں ب ھی انک کٹمپ لگا ہے‪ ،‬اور وہاں زنادہ ضرورت ہے‪ ،‬پڑے پڑے ہاست یلز کے‬
‫ڈاکیرز وہاں وزٹ کر رہے ہیں نو میں نے سوجا ہم ب ھی وہیں جلیے ہیں۔‬
‫نہی رپزن ہے نا؟ جس شہر سے اینی پری نادیں خڑی ہوئی ب ھیں وہاں آنا اس کے لیے ئکل نف دہ‬
‫ب ھا۔‬
‫ہاں نہی رپزن ہے‪ ،‬ئم پریسان ک توں ہو رہی ہو؟ اس نے خ ھک کر جدتچہ کی آنکھوں میں دنک ھا‪ ،‬جن‬
‫میں مونے مونے آیسوں خمع ہو رہے بھے۔‬
‫جدتچہ رنلیکس! میں ہوں نا‪ ،‬اس کا ہابھ نکڑ کر ع یدال یاری نے اسے ا یے ہونے کا اجساس دالنا۔‬
‫عج یب سا ڈر لگ رہا ہے‪ ،‬ی یا نہیں کیسا اجساس ہے‪ ،‬ہللا چیر کرے۔ اس کی ئم آواز پر ع یدال یاری‬
‫نے اسے شہارا دنا ب ھا۔‬
‫ہللا پر ئقین ہے نا؟ ع یدال یاری کے سوال پر جدتچہ نے افرار میں سر ہالنا۔‬
‫"آخری جد نک"! اس کے مصتوط خواب پر ع یدال یاری مسکرانا‪،‬‬
‫نو یس ب ھر ک یا ی ییسن‪ ،‬ع یدال یاری نے ئقاب میں ہی اس کے آیسوں صاف کیے۔‬
‫‪301‬‬
‫"ہللا کا اور ی یدے کا رشتہ نہی ہے خوف و ہراس میں گ ھر کرچب ی یدہ ہللا کے آغوش میں ی یاہ لتیے‬
‫ب ھاگ یا ہے نو ہللا اسے ا یے آغوش میں خ ھیا لت یا ہے اور اس سے ی یدے اور ہللا کا رشتہ اور مصتوط ہونا‬
‫ہے‪ ،‬اور ی یدگی کا لطف ب ھی دو ناال ہو جا نا ہے"۔‬
‫جدتچہ غور سے اس کی ناپیں سن رہی ب ھی‪،‬‬
‫اخ ھا ی یاؤ!! "اب ھی خو پری نادیں تمہیں ئکل نف دے رہی ہیں نہ اگر محسم انک نار ب ھر تمہارے سا میے‬
‫آجاپیں نو ک یا کروگی"؟۔ اس کے سوال پر اس کے جہرے پر انک ئکل نف دہ ناپر اب ھر کر معدوم ہوا۔‬
‫اب ھی نو کہا آپ نے ی یدہ چب ہللا کے آغوش میں خ ھتیے ب ھاگ یا ہے نو ہللا خ ھیا لت یا ہے‪ ،‬میں اشی ی یاہ‬
‫میں جاؤں گی‪ ،‬جس کی ی یاہ سے نہیر کوئی ی یاہ گاہ نہیں۔‬
‫آپ کو ی یا ہے‪ ،‬ام اخمد کہنی ہیں‪" ،‬نہت سے درد اور خوف کا اجساس دال کر ہللا ہمیں ہمارے‬
‫اتمان کی چف نفت سے روش یاس کرا نا ہے"۔‬
‫ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں؟‬
‫اخ ھی لگنی ہو نولنی ہوئی‪ ،‬اور خو مصتوطی تمہاری نانوں میں ہوئی ہے اس سے نو میرے اتمان میں‬
‫ب‬
‫ب ھی پڑا قاندہ ہونا ہے۔ و یسے میں محسوس کر سک یا ہوں کہ ئم!!!! ل توں کو ھتیچ کر اس نے خملہ ادھورا‬
‫خ ھوڑا۔‬
‫ک یا میں؟!!!! سوالتہ ئظریں ع یدال یاری پر ب ھیں۔‬
‫کہ ئم!!! "مسکرانے کے سابھ سابھ نلش ب ھی کر رہی ب ھیں"۔ اس کے خملہ پر وہ ش یت یا کر رہ‬
‫گنی۔‬
‫نہیں ایسی نات نہیں ہے‪،‬‬
‫‪302‬‬
‫نو ب ھر کیسی نات ہے؟‬
‫ع یدال یاری اس سے خ ھوئی خ ھوئی ناپیں کر کے اس کا دل نہال رہا ب ھا۔ ضرار کے ای نظار میں وہ و یسے‬
‫ً‬
‫ہی ل یٹ ہو گیے بھے‪ ،‬مگر ضرار اب ھی نک نہیں آنا ب ھا‪ ،‬مج تورا انہیں اس سے ملے ئغیر ئکلیا پڑا ب ھا۔ اتمرخیسی‬
‫کال پر اس نے دہلی کے تجانے وہ اسے ی نگلور کی قالیٹ نک کروائی۔‬
‫ب‬
‫اس نے انک ئظر ا یے ک یدھے پر سر رکھ کر سوئی جدتچہ کو دنک ھا‪ ،‬اور ا یے ل توں کو آیس میں ھتیچ‬
‫کر سیٹ کی یشت سر ئکانا‪ ،‬نہ جانے وہاں جا کر جدتچہ کا ک یا جال ہونا‪ ،‬اسے ی یا ب ھا‪ ،‬جدتچہ کا دل ا یسے‬
‫ہی خوفزدہ نہیں ہے‪ ،‬اسے انک پڑے غم کا سامیا کرنا ہے۔‬
‫ب ھائی کا نو قون ہی نہیں لگ رہا ہے ب ھاب ھی۔‬
‫ی یٹ ورک نہیں ہوگا‪ ،‬وہ آجاپیں گے ان ساء ہللا جلدی‪ ،‬ڈویٹ وری‪ ،‬ئم امی انو کو دنکھو فریش‬
‫ن‬
‫ہونے کہ نہیں‪ ،‬وہ لوگ یس ہیجیے والے ہوں گے‪ ،‬ام اخمد نے ردا کو یسلی دے کر اسے شہ یاز لعاری‬
‫اور امرین ی یگم کے روم میں ب ھیجا اور خود کچن کے کاموں میں لگی رہی۔‬
‫ام اخمد! اخمد کی انک اور ب ھوب ھی جان ہیں‪ ،‬اور اخمد کے نو کزپز ب ھی ہیں؟ اخمد نے اس کے سابھ‬
‫نل یٹ سیٹ کروانے ہونے خوشی سے نوخ ھا۔‬
‫ہاں! ام اخمد کی جان کے ا یے سارے ر شیے ہیں‪ ،‬خ نہیں اخمد کو ہمیشہ عزت اور مج یت د ینی ہے۔‬
‫اخمد شب کرےگا خو ام اخمد کہیں گی‪،‬‬
‫ماساءہللا مانے جان۔‬

‫‪303‬‬
‫ام اخمد‪ ،‬انو ائکل اب نک نہیں آنے‪ ،‬ضرار کے اب ھی نک نہ آنے پر وہ اداس ہوا ب ھا‪ ،‬اداس نو وہ‬
‫ب ھی ہو رہی ب ھی اوپر سے اس کا قون ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا‪ ،‬ا یے دل کی اداشی کو خ ھیانے ہونے اخمد‬
‫کے سوالوں کے خواب د ییے ہونے وہ آنے والی خوستوں کے ونلکم کی ی یاری میں لگی رہی۔‬
‫ک یا ہوا ہے ردا پت یا‪ ،‬نہ آنکھوں پر ینی ک توں ناندھ رہی ہو؟ ردا کی تحکانا خرکت پر شہ یاز لعاری نے ہیس‬
‫کر نوخ ھا۔‬
‫سرپراپز امی انو‪ ،‬یس ذرا سا صیر‪ ،‬آپ کو ی یا ہے نا‪ ،‬ہللا نے صیر کا ائعام پڑا رک ھا ہے‪ ،‬نو یس کچھ دپر۔‬
‫ردا نے ان دونوں کی آنکھوں پر ی نی ناندھی‪ ،‬اور انہیں لیے ہال میں آئی‪ ،‬دونوں اس کے تجتیے اور خوشی کو‬
‫دنک ھیے ہونے اس کا سابھ د ییے لگے۔‬
‫دونوں جان ای یا سا و یٹ کریں آپ کے لیے ہللا نے انک سرپراپز ب ھیجا ہے‪ ،‬اخمد نے ان کی گود میں‬
‫پتٹھ کر ان دونوں کے فریب جہرہ کر کے خیسے کوئی راز ی یانا۔‬
‫ہللا کا شب سے پڑا ائعام نو ئم دونوں ہو میرے جتے‪ ،‬خ نہوں نے ہماری زندگ توں کو م تور کر دنا‪ ،‬ان کا‬
‫اسارہ ان دونوں ماں پتیے کی طرف ب ھا۔‬
‫اب اور ہللا نے ائعام ب ھیجے ہیں داداجان‪ ،‬ب ھر آپ ہللا کو ای یا سارا ب ھت یک تو کہ یا۔ اس نے شہ یاز لعاری‬
‫کے کان میں سرگوشی کی۔ جس پر شہ یاز لعاری نے اسے ی ید آنکھوں سے ہی ا یے گلے لگانا۔‬
‫پین جار م یٹ ئعد ڈور ی یل کی آواز پر اخمد‪ ،‬ردا کے ناس ب ھاگا۔‬
‫ب ھوب ھی جان! جلدی سے ڈور پر آپیں‪ ،‬جلدی سے‪ .‬اخمد کے نالنے پر وہ دروازے کی سمت ب ھاگی‪ ،‬اور‬
‫ڈور ناک ہونے پر اس نے ام اخمد کو دنک ھا خو قون ہابھ میں لیے ک نفرم کر کے اسے مہمانوں کی آمد کا ی یا‬
‫رہی ب ھی‪،‬‬
‫‪304‬‬
‫ف ِرط جذنات سے مسرور ہو کر اس نے خ ھیکے سے دروازہ ک ھوال اور دروازے پر موخود ہشت توں کو دنکھ کر‬
‫قدم انک جگہ سے آگے نہیں پڑھے بھے۔‬
‫ن‬
‫کتیے نل ساکت ہو کر وہ ع یانہ میں خ ھنی ندا کو د ک ھنی رہ گنی‪ ،‬ونڈنو پر سارق اسے دک ھا د ییا د ییا ب ھا مگر‬
‫آج چف نفت میں اسے ا یے سا میے دنکھ کر اس کا دل قانو سے ناہر ہو رہا ب ھا‪،‬‬
‫ب‬
‫ردا کو دنکھ کر ندا نے ل توں کو ھتیچ کر خود کو رونے سے ناز رک ھا۔‬
‫دونوں نہ توں کو دنکھ کر سارق نے ندا کے نازوؤں سے علی کو ل یا اور سابھ میں آنے لڑکے کو‬
‫سامان اندر رک ھیے کا اسارہ ک یا۔‬
‫ااآ۔۔آئی!!! اس کی زنان لڑک ھڑائی۔‬
‫ردا!!!! میری گڑنا!!! دونوں نہ ییں نےفراری سے گلے ملی ب ھیں۔‬
‫نانا! مما اور جالہ جان ک توں رو رہی ہیں؟ ز ی یب نے دونوں کو رونے دنکھ کر ا یے ناپ سے نوخ ھا۔‬
‫مما ان سے نہت سالوں کے ئعد ملی ہیں نا نو اس لیے رو رہی ہیں‪،‬‬
‫ن‬
‫نو مما کو ہتنی ہونا جا ہیے نا‪ ،‬مگر مما نو رو رہی ہیں۔ اینی ماں کو دنکھ کر ز ی یب کی آ ک ھیں ب ھی ئم ہو‬
‫گ ییں۔‬
‫نہ ہتنی واال رونا ہے نا میری گڑنا۔‬
‫نو ب ھر‪ ،‬نانا جان اور نائی جان سے مل کر نو مما اور ب ھی زنادہ روپیں گی۔ ز ی یب کی نات پر ردا رونے‬
‫رونے ہیس کر ندا سے الگ ہوئی اور اسے گود میں اب ھا کر ی یار کرنے لگی‪ ،‬اور ب ھر سارق کی گود سے‬
‫سونے ہونے علی کو ل یا۔‬

‫‪305‬‬
‫ندا نے لڑک ھڑانے قدموں کو اندر رک ھا‪ ،‬اس کے اجساسات کو دنک ھیے ہونے سارق اسے شہارا دے کر‬
‫اندر النا۔‬
‫اس کی ئظریں سا میے صوقے پر پتٹ ھے ئفوس پر پڑیں جن کی آنک ھوں پر ینی ی یدھی ہوئی ب ھی‪ ،‬گزرے خھ‬
‫سالوں کی غم تمام داش یاپیں ان کی صحت پر رقم ب ھیں‪ ،‬ان کا طاہری جلتہ ب ھی نکسر ندل چکا ب ھا۔‬
‫وہ سارق کے شہارے جلنی ہوئی ان دونوں کے سا میے آ کر رک گنی‪ ،‬کچھ دپر نہنی آنکھوں سے‬
‫انہیں دنک ھیے کے ئعد اس نے کا پتیے ہاب ھوں سے ان کے ہاب ھوں کو نکڑ کر خوما‪ ،‬وہ دونوں خو ردا کے‬
‫سرپراپز کے مت نظر بھے اجانک ہونے والی اس خرکت سے ساکڈ ہونے بھے‪،‬‬
‫ردا ک یا ہوا میری تجی؟ ردا سمچھ کر انہوں نے اس کے جہرے کو ی تول کر نکڑا‪ ،‬خو آیسوؤں سے نورا‬
‫گ یال ب ھا۔‬
‫ب ھوب ھی جان! قولڈ کھوک دوں دونوں جان کا؟ ب ھوب ھی جان نو آ گنی نا اب۔‬
‫نہ ب ھوب ھی جان ک ھولیں گی نا ب ھوب ھی کی جان۔ یٹھی نو دونوں کو ای یا پڑا واال سرپراپز ملےگا۔‬
‫ن‬
‫اوہ!!! نہ نو اخمد بھول ہی گ یا۔ سارق اخمد کو غور سے دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬جس کی آ ک ھیں ہو نہو نوپرہ خیسی‬
‫ب ھیں‪ ،‬اور اسے دنکھ کر اس نے نوپرہ ضرار لعاری کے نلتیے کا اندازہ لگا ل یا ب ھا۔‬
‫ندا نے ان دونوں کی ناری ناری ینی ک ھولی۔‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نے انک سابھ آ یں ھول کر چیرائی سے ردا کو د ھیے کی کوسش کی‪،‬‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫مگر ا یے سا میے موخود ہسنی کو دنکھ کر دنگ رہ گیے بھے‪ ،‬آنکھوں کو مسل کر ب ھر سے اسے دنک ھا‪،‬مگر ندا کو‬
‫ن‬
‫ہی دنکھ کر ان کی آ ک ھیں ب ھیل گنی ب ھیں۔‬

‫‪306‬‬
‫ین۔۔ین۔ندا!!!! امرین ی یگم کے لب ب ھڑب ھڑا کر رہ گیے بھے‪ ،‬وہ خ ھیکے سے ک ھڑی ہوپیں اور‬
‫نورے گ ھر پر طاپرانہ ئگاہ دوڑائی‪ ،‬ردا اور اخمد دونوں موخود بھے اور ان کے عالوہ ب ھی کچھ اور لوگ بھے‪،‬‬
‫انہوں نے خوفزدہ ئظروں سے ب ھر ا یے سا میے دنک ھا اور نے ئقت نی کی ک نف یت میں ک یک یا نا ہابھ پڑھا‬
‫کر اسے خ ھونے کی کوسش کی‪ ،‬انک خوف ب ھا کہیں وہ عایب نہ جانے۔‬
‫ندا کا خود پر صنط خٹم ہو گ یا ب ھا اور وہ امرین ی یگم کے گلے لگ کر نلک نلک کر رودی‪ ،‬اب کے امرین‬
‫ی یگم کا سکتہ نونا ب ھا‪ ،‬اور کنی سالوں ئعد ان کی مم یا نلک اب ھی ب ھی۔‬
‫سارق نے شہ یاز لعاری کو دنک ھا خو یٹ ھر کی مورت یے نالکل ساکت پتٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬ئگاہیں فرش پر‬
‫خمی ب ھیں‪ ،‬ان کی جالت دنکھ کر اسے نے اخت یار ان پر پرس آنا ب ھا‪ ،‬اس نے انک ئظر امرین ی یگم کو دنک ھا‬
‫خو ندا کو ناگلوں کی طرح خ ھو خ ھو کر دنکھ رہی ب ھیں اور اجساس ہونے پر ب ھر گلے لگا کر رو رہی ب ھیں۔‬
‫ائکل۔۔ ائکل!!! ان کے فریب پتٹھ کر اس نے انہیں کنی نار ئکارا مگر اس کے آواز د ییے پر ب ھی‬
‫ان کے وخود میں کوئی خ ییش نہیں ہوئی‪ ،‬اس نے ان کا ہابھ نکڑا اور مزند ان کے فریب ہوا‪ ،‬وہ کچھ‬
‫پڑپڑا رہے بھے‪ ،‬سارق نے خ ھک کر ان کی پڑپڑاہٹ ستیے کی کوسش کی۔‬
‫ک یا ہللا نے ہمارے ا یے گ یاہوں کو اینی آسائی سے معاف کر کے ہمیں خ یت میں ڈال دنا؟ نا ہللا‬
‫ک یا ہم خ یت میں آ گیے؟ اب ھی کچھ دپر نہلے نو ہم زندہ بھے‪ ،‬اینی جلدی کیسے مر گیے‪ ،‬ضرار سے ب ھی‬
‫مالقات نہیں ہوئی‪ ،‬کوئی نات نہیں ہللا نے ہمیں خ یت میں ڈال دنا نو اسے ب ھی خ یت میں ہی النےگا‪،‬‬
‫وہ نہت آہشتہ آہشتہ خود سے ناپیں کر رہے بھے۔‬
‫ان کی عج یب پڑاپڑاہٹ سن کر سارق چیران ہوا‪،‬‬

‫‪307‬‬
‫امرین!! ک یا ئم ب ھی نہاں ہو؟ پڑپڑانے ہونے انہوں نے اجانک زور سے امرین ی یگم کو ئکارا‪ ،‬اب کے‬
‫شب نے انہیں چیران ہو کر دنک ھا۔‬
‫جی میں نہیں ہوں‪ ،‬امرین ی یگم قورا ان کے فریب آپیں۔‬
‫امرین! ہم صیح زندہ بھے اینی جلدی کیسے مر گیے؟ اور خ یت میں ب ھی آ گیے‪ ،‬ہللا نے ہمیں خ یت میں‬
‫ڈال دنا۔ میری صیح کی دعا اینی جلدی ق تول ہو گنی؟ ئم نے دنک ھا ندا کو؟ میں نے ب ھی اب ھی دنک ھا اسے‬
‫نہاں‪ ،‬وہ نہیں ہے‪ ،‬وہ مچھ سے ملےگی نا امرین؟‪ ،‬ا یے ناپ کو معاف کر دےگی نا وہ؟ ان کی نہکی‬
‫نہکی ناپیں امرین ی یگم کے عالوہ کوئی نہیں سمچھ نانا ب ھا‪ ،‬ندا نے شہ یاز لعاری کی نانوں پر ا یے متہ پر ہابھ‬
‫رک ھا‪،‬‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫شہ یاز!!! ادھر د ک ھیں‪ ،‬د ک ھیں میری طرف‪ ،‬نات ش ییں میری‪ ،‬امرین ی یگم نے ان کا سر اوپر کر‬
‫کے ہاب ھوں میں ل یا۔‬
‫ندا نہی ہے امرین‪ ،‬خ یت میں‪ ،‬میں نے ہللا سے کہا ب ھا مچ ھے نہلے خ یت میں میری پتنی سے مالنا‪ ،‬اور‬
‫دنکھو ہم مر ب ھی گیے اور ہللا نے خ یت میں ب ھی ڈال دنا‪ ،‬ئم اس سے کہ یا وہ مچھ سے ناراض نہ ہو‪،‬‬
‫معاف کر دے مچ ھے‪ ،‬ہم نے ا یے کیے کی نہت لمنی سزا کائی ہے‪ ،‬وہ ناراض ہو کر اور سزا نہ دے‪،‬‬
‫اس کا ناپ اوالد کے معا ملے میں پڑا کمزور ہو گ یا ہے‪ ،‬وہ اب ھی ب ھی پرایس میں بھے۔‬
‫ئ‬
‫شہ یاز‪ ،‬ہم دی یا میں ہی ہیں‪ ،‬ہللا نے ہمیں دی یا میں ب ھی اینی نے نہا عم توں سے نوازا ہے‪ ،‬نہ ہماری‬
‫ندا ہے‪ ،‬زندہ ہے نہ‪ ،‬ہم سے ناراض ہو کر خ ھپ گنی ب ھی‪ ،‬اب آ گنی۔ امرین ی یگم کے انکساف پر وہ اس‬
‫پرایس سے ناہر آنے بھے۔‬

‫‪308‬‬
‫ندا‪ ،‬نہاں شچ میں ندا ب ھی‪ ،‬ان کے سوال پر امرین ی یگم نے گردن ہالئی‪ ،‬ان کے آیسوؤں تیزی سے‬
‫نہہ رہے بھے۔‬
‫وہ ملےگی نا مچھ سے؟ اب ئفرت نہیں کرے گی نا؟ عج یب جالت ہو رہی ب ھی ان کی خو نہاں کسی‬
‫کے ب ھی وہم و گمان میں نہیں ب ھی‪ ،‬اس نار ب ھی انہوں نے سر ہالنا۔‬
‫ندا جاؤ‪ ،‬ملو ا یے نانا سے‪ ،‬سارق نے شہ یاز لعاری کی نےئقتنی دنکھ کر ندا کو ان کے سا میے ک یا‪ ،‬خو‬
‫اسے دنکھ کر اس کے قدموں میں گر کر شب کو یت ی یا گیے بھے‪ ،‬خود سارق انہیں دنکھ کر خود پر قانو‬
‫نہیں رکھ نانا ب ھا۔‬
‫اس نے ان خھ سالوں میں نہت سے لوگوں کو دنک ھا ب ھا خو نونہ کی طرف آنے بھے‪ ،‬معافی نالفی کی‬
‫ب ھی‪ ،‬مگر مجلوق کے سا میے کب ا یسے معافی کا طل نگار ہونے کسی کو دنک ھا ب ھا‪ ،‬اس طرح نو وہ ب ھی ا یے‬
‫والدین کے سا میے نہیں خ ھک نانا ب ھا۔‬
‫لعتنی ہے تمہارا ندئصیب ناپ‪ ،‬معاف کر دو اس ندئصیب ناپ کو‪ ،‬اس کے قدموں میں خ ھکے ہابھ‬
‫خوڑے وہ تچوں کی طرح رو د یے بھے‪ ،‬خیسے خیسے خھ سال نہلے کی اس کی جالت ناد آ رہی ب ھی و یسے ہی‬
‫ان کا رونا پڑھ رہا ب ھا‪ ،‬ندا انہیں ا یے قدموں میں خ ھکے دنکھ کر نوری جان سے کایپ گنی ب ھی‪ ،‬ا یے ماں‬
‫ناپ کو وہ کٹھی ب ھی ایسی جالت میں ئصور نہیں کر سکنی ب ھی‪ ،‬پڑی مشکل سے ان لوگوں نے انہیں‬
‫ستٹ ھاال‪ ،‬مگر وہ بھے کہ نک ھرنے جا رہے بھے۔‬
‫نہیں نانا! نہیں‪ ،‬آپ ا یسے نہیں کریں‪ ،‬ب ھول جاپیں شب‪ ،‬نہت سزا کاٹ لی۔ اس نے زپردشنی‬
‫انہیں فرش سے اب ھا کر صوقے پر یٹ ھانا اور ان دونوں کے گ ھت توں پر سر رکھ کر پتٹھ گنی‪ ،‬ان پت توں کے‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫سابھ ناق توں کی آ یں ھی م ہو نی یں۔‬
‫‪309‬‬
‫دونوں م یاں ی توی اس کے سر پر ہابھ ر کھے اب ھی ب ھی نے ئقتنی کی ک نف یت میں بھے۔‬
‫مما اب نہیں روپیں گی نا آپ؟ ز ی یب کی روئی ہوئی آواز پر ان دونوں کے سابھ اس نے ب ھی سر‬
‫اب ھانا‪ ،‬وہ نہ ب ھول گنی ب ھی کہ چب وہ روئی ہے نو اس کے جتے ب ھی اس کے سابھ رونے ہیں‪ ،‬خیسے‬
‫ز ی یب اسے رونے دنکھ کر خود ب ھی رو رہی ب ھی۔‬
‫اب کوئی نہیں رونےگا‪ ،‬اب شب ب ھیک ہو گ یا‪ ،‬اس لیے آپ ب ھی نو کرانے‪ ،‬سارق نے ز ی یب‬
‫کے آیسوں صاف کیے۔‬
‫پت یا نہ؟ امرین ی یگم نے سارق کو سوالتہ ئظروں سے دنک ھا۔‬
‫نہ آپ کی نواشی اور نہ آپ کا نواسا‪ ،‬اور ندا ان کی مما اور میں ان کا نانا‪ ،‬سارق نے ناری ناری دونوں‬
‫م‬
‫تچوں کو ان کی گود میں یٹ ھا کر کمل ئعارف کرانا۔‬
‫دونوں م یاں ی توی مسرت سے ان دونوں کو دنکھ رہے بھے۔‬
‫ئم کہاں ب ھیں اب نک؟ امرین ی یگم کے سوال پر ندا نے سارق اور ردا کو دنک ھا‪ ،‬ان دونوں نے‬
‫ن‬
‫انہیں تمام روداد ش یائی‪ ،‬جسے سن کر ان دونوں کی آ ک ھیں ب ھر سے نہیے لگیں۔‬
‫معاف کر دے میری تجی‪ ،‬شہ یاز لعاری نے انک نار ب ھر ہابھ خوڑ د ییے خ نہیں اس نار سارق نے ب ھام‬
‫کر اوپر ک یا۔‬
‫خو گزر گ یا اسے ب ھول جاپیں‪ ،‬ک تونکہ خو گزرا ہے اس کے ندلے ہللا نے نہیرین ائعامات سے نوازا ہے‪،‬‬
‫اور ہللا کے در سے پڑا کوئی ائعام نہیں۔‬
‫دت جذنات سے ندا اور سارق کو گلے سے لگانا‪ ،‬اور ب ھر ابھ کر ردا کے سر پر نوسہ‬
‫شہ یاز لعاری نے س ِ‬
‫دنا خو تم یاک ئگاہوں سے ان شب کا ملن دنکھ رہی ب ھی۔‬
‫‪310‬‬
‫ب ھائی کہاں ہیں؟ ضرار کی عیر موخودگی محسوس کر کے اس نے ردا سے نوخ ھا۔ نوپرہ کو وہ روم میں‬
‫جانے دنکھ جکی ب ھی‪ .‬ردا نے اسے ی یا دنا ب ھا کہ وہ سرعی پردہ کرئی ہے‪ ،‬اور اب ردا ب ھی کوسش کر رہی‬
‫ہے‪ ،‬اس لیے سارق کی وجہ سے اس کا جہرہ ب ھی کسی جد نک خ ھیا ہوا ب ھا۔‬
‫ب ھائی کا قون ہی نہیں لگ رہا ہے‪ ،‬آج آنے والے بھے مگر کچھ ی یا ہی نہیں۔ سوجا ب ھا شب کو انک‬
‫سابھ سرپراپز دیں گے‪،‬‬
‫ب ھوب ھی جان‪ ،‬ام اخمد کہہ رہی ہیں جلدی سے فریش ہو جاپیں ب ھر جلدی سے لیچ کرنا ہے۔ اخمد کی‬
‫آواز پر ندا نے ییجے کی طرف دنک ھا اور کرنے ناجامہ میں مل توس اس خھ سالہ جتے کو دنکھ کر ساک ہوئی اور‬
‫نے اخت یار خ ھک کر اسے گلے لگا ل یا۔ وہ نہجان گنی ب ھی کہ وہ اس گ ھر کا خراغ ہے۔‬
‫نہ نو ہو نہو ب ھائی کے خیسا ہے‪ ،‬اور کت یا ی یارا ہے نہ‪ ،‬اور کت یا ڈفریٹ ب ھی ہے‪ ،‬سارق میرا ب ھتیجا‪ ،‬اس‬
‫نے اسے گود میں اب ھا کر سارق کو دک ھانا‪ ،‬خو اسے ہیسیے رونے دنکھ کر ئم آنکھوں سے خود ب ھی مسکرا رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫اب جلو نہلے فریش ہو جاؤ‪ ،‬ا یے لمیے شفر سے آنے ہو۔‬
‫امرین ی یگم کے کہیے پر ردا نے ان دونوں کو ان کا کمرہ دک ھانا جسے ام اخمد نے نہلے ہی ی یار کر دنا ب ھا‪،‬‬
‫اور خود ام اخمد کی مدد کے لیے کچن کی طرف پڑھ گنی۔‬
‫ڈپر اور عسا کے ئعد شب ہال میں ہی پتٹ ھے ہونے بھے۔‬
‫دس تج گیے بھے‪ ،‬مگر ان لوگوں کی ناپیں ب ھیں کہ خٹم ہی نہیں ہو رہی ب ھیں‪ ،‬شہ یاز لعاری اور امرین‬
‫چ‬
‫ی یگم نار نار ندا اور اس کے تچوں کو نار نار خ ھو کر ان کے ف نقی ہونے کا ئقین کر رہے بھے‪،‬‬

‫‪311‬‬
‫کتنی دپر نک ندا نوپرہ کا سکرنہ ہی ادا کرئی رہی ب ھی جس نے اسے نہاں آنے کے لیے راضی ک یا‬
‫ب ھا۔‬
‫م‬ ‫م‬
‫اور وہ ندا کو اینی آنک ھوں سے ای یا طمین اور خوش دنکھ کر خود ب ھی اندر سے طمین ہو گنی ب ھی۔‬
‫نہ اس نے سارق کو دنک ھا ب ھا اور نہ ہی سارق نے اسے‪ ،‬ان کے اتمان نے انہیں انک دوسرے‬
‫سے نکسر اختنی ی یا دنا ب ھا‪ ،‬نہ ان کے اتمان کا ہی ائعام ب ھا کہ ان کے دلوں سے خرام مجت توں کا جاتمہ کر‬
‫م‬
‫کے ان کے رب نے ان کے مجازوں کے سابھ ان کے دل خوڑ کو انہیں طمین و ساداں کر دنا ب ھا۔‬
‫اخمد کو سالنے کی عرض سے وہ شب سے اجازت لے کر ا یے روم میں آ گنی ب ھی‪ ،‬اور اخمد کو‬
‫سالنے ہونے وہ خود ب ھی پت ید کی غم تق وادنوں میں اپر گنی‪ ،‬ناہر وہ لوگ اب ھی ب ھی نانوں میں مشغول‬
‫بھے۔‬
‫نورا دن وہ جہاں جہاں اس کے ہونے کے امکان رک ھیا ب ھا شب جگہ دنکھ کر آنا ب ھا‪ ،‬ع یدال یاری کو‬
‫قون ک یا نو اس کا قون ب ھی ی ید ب ھا‪ ،‬اس کے قون کی پٹیری ب ھی ڈنڈ ہو گنی ب ھی‪ ،‬اور نہ اسے ہوش ب ھا کہ‬
‫وہ قون جارج کرنا‪ ،‬اب نو وہ ای یا ب ھک چکا ب ھا کہ اسے لگا ب ھا وہ اب مزند جل ب ھی نہیں نانےگا۔‬
‫اور چب وہ ب ھک کر گاڑی سے ی یک لگا کر پتٹ ھا ب ھا یب اس کے کانوں میں عسا کی اذان کی آواز‬
‫پڑی ب ھی‪ ،‬ب ھکے ماندے جہرے پر مسکراہٹ آ گنی ب ھی‪ ،‬اور ب ھر وہ ب ھا گیے ہونے مسجد میں داجل ہو گ یا‬
‫ب ھا۔‬
‫تمام تمازی تماز ادا کر کے ا یے گ ھروں کو لوٹ گیے بھے مگر وہ ب ھا کہ ہابھ ب ھیالنے جاموش پتٹ ھا ہوا‬
‫ب ھا‪ ،‬مگر اس کی ضرف زنان ہی جاموش ب ھی‪ ،‬دل نو اس کا خیخ خیخ کر اس کی جالت اس کے رب کے‬
‫سا میے ی یان کر رہا ب ھا۔‬
‫‪312‬‬
‫میں تیرا کیسا نے یس گ یاہگار ی یدہ ہوں ہللا‪ ،‬میں ب ھر اشی مج یت کے لیے تیرے سا میے ہابھ ب ھیالنے‬
‫پتٹ ھا ہوں‪ ،‬میرے دل میں نہ کیسی مج یت ڈال دی نونے خو مچ ھے کسی نل فرار نہیں‪ ،‬اس کی جدائی کا‬
‫خ یال پڑا جاں گسل ہے میرے لیے‪ ،‬اس کی مج یت میں‪ ،‬میں کٹھی کچھ ہونا ہوں کٹھی کچھ‪ ،‬نا ہللا ک یا‬
‫نہ عسق مجاز ب ھی میرا کوئی امیجان ہے؟‬
‫اے میرے رب! اس مج یت میں امیجان نہ لے میرا‪ ،‬مچ ھے ڈر ہے میں ہار جاؤں گا‪ ،‬میری ہار کا ئظارہ‬
‫ہی نو ہے نہ کہ میں تیرا ی یدہ ہو کر‪،‬تیرے سا میے پتٹھ کر تیری ہی انک ی یدی کی مج یت میں رو رہا ہوں‪،‬‬
‫ی یدی ب ھی وہ خو نور نور تیرے عسق میں ڈوئی ہے‪ ،‬خو میری محرم ہے مگر میرے ناس نہیں ہے‪ ،‬اور میں‬
‫چ‬
‫عس ِق ف نقی کے تجانے عسق مجازی میں پڑپ رہا ہوں۔‬
‫چب زنان سے میں نہ افرار کرنا ہوں کہ میں تیری رصا میں راضی ہوں نو ب ھر ک توں نہ دل پڑ ییا رہ یا‬
‫ہے اس کے لیے‪ ،‬ک توں مرنا رہ یا ہے نہ اس کی طلب میں‪،‬‬
‫"اسے تچھ سے نہ خ یا کہ میں تچھ سے زنادہ اس سے مج یت کرنا ہوں‪،‬اور مچ ھے تچھ سے نہ خ یا کہ میں‬
‫تیری رصا میں راضی ہو کر ب ھی اس کے لیے تیرے سا میے پڑ ییا رہ یا ہوں"‪ ،‬میں تچھ سے زنادہ نہیں جاہ یا‬
‫اسے‪ ،‬مگر۔۔۔۔ خ ید آیسوں نےاخت یار اس کی آنکھوں سے ئکل پڑے بھے۔‬
‫میں ا یے دل پر نےاخت یار ہوں مگر تیرا ہر چیز پر اخت یار ہے‪ ،‬تیرے اخت یار میں ہی میرا دل ہے اور‬
‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫میں ای یا دل تیرے خوالے کرنا ہوں‪ ،‬آ یں ی ید کر کے اس نے خود کو ین دالنا۔‬
‫ق‬ ‫ھ‬
‫ب ھائی صاچب آپ کو اور کتنی دپر رک یا ہے نہاں؟ اس کی م یاجات میں کسی آدمی کے اس سوال‬
‫سے ئکانک جلل پڑا ب ھا۔‬

‫‪313‬‬
‫نہ خ یای یاں اب ھا کر رک ھنی ہیں اس لیے نوخ ھا‪ ،‬اس کے سر گ ھماکر سوالتہ انداز میں دنک ھیے پر نوخ ھیے‬
‫والے نے خود ہی خواب دنا۔‬
‫وہ ا یے گ یلے جہرے پر ہابھ ب ھیر کر اب ھا اور ناہر ئکل گ یا۔‬
‫ساڑھ دس جتے وہ ا یے گ ھر کی ڈور ی یل تجا رہا ب ھا‪ ،‬ہاست یل میں وہ ع یدال یاری سے ملیے گ یا یب اسے‬
‫م‬
‫ی یا جال وہ ی نگلور میں ہے‪ ،‬اینی ک نف یت وہ خود سمچھ نہیں نا رہا ب ھا آنا وہ طمین ہے نا نہیں‪ ،‬تمام خ یالوں‬
‫سے زپردشنی خود کو آزاد کر کے وہ ا یے گ ھروالوں کے لیے خود کو فریش طاہر کرنے کی کوسش رہا ب ھا۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫ب ھوڑی دپر ئعد ردا نے دروازہ ک ھوال‪ ،‬اور نورے ی ییس دن ئعد اسے دنکھ کر اس کی آ یں م ہو‬
‫ئ‬ ‫ھ‬
‫گ ییں۔‬
‫کیسے ہیں ب ھائی؟ نہت ونک لگ رہے ہیں۔ آپ کی طت نغت نو ٍب ھیک ہے؟ اس کی جالت کے پیش‬
‫ئظر ردا کو وہ کافی کمزور لگا۔‬
‫میں ب ھیک ہوں گڑنا‪ ،‬یس ئم لوگوں کو نہت مس ک یا۔‬
‫ہم نے ب ھی آپ کو نہت مس ک یا ب ھائی‪ ،‬اور آج نو قون ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا آپ کا‪ ،‬شب پریسان‬
‫ہو رہے بھے۔‬
‫م‬
‫سوری گڑنا‪ ،‬پٹیری ڈاؤن ہو گنی ب ھی‪ ،‬مام ڈنڈ سو گیے ک یا؟ گ ھر کے اندر آنے ہونے وہ ردا کو طمین‬
‫کر رہا ب ھا۔‬
‫کوئی نہیں سونا‪ ،‬اور آج آپ کی پت ید ب ھی اڑنے والی ہے‪ ،‬مگر ردا کو نہیں ی یا ب ھا پت ید نو وہ شب کی‬
‫اڑانے واال ہے‪ ،‬ملیے والے سرپراپز کے ساک سے۔‬

‫‪314‬‬
‫اخ ھا ایسا ک یا ہوا ہے؟ ہلکے ب ھلکے انداز میں نوخ ھیا وہ خیسے ہی ہال میں داجل ہوا‪ ،‬سا میے موخود لوگوں کو‬
‫دنکھ کر اس کی ئگاہیں وہیں خم گنی ب ھیں‪ ،‬اس نے ب ھی امرین ی یگم کی طرح ادھر ادھر دنک ھا‪ ،‬مگر م نظر‬
‫میں کوئی ی یدنلی نہیں آئی‪،‬‬
‫اس نے یٹ ھرنلی ئگاہوں سے انک نار ب ھر سا میے دنک ھا‪ ،‬جہاں شہ یاز لعاری‪ ،‬امرین ی یگم‪ ،‬اور۔۔۔۔۔ ندا‬
‫ک ھڑے اسے تم یاک ئگاہوں سے دنکھ رہے بھے‪،‬‬
‫ندا ضرار لعاری کو اس سے ب ھی زنادہ وجشت سے دنکھ رہی ب ھی‪" ،‬تمہارا ب ھائی آج نک نہ جانے کتنی‬
‫لڑک توں کو لوی یا آنا ہے‪ ،‬اور آج تمہارے لتیے کے اجساس سے اسے ی یا جلےگا کہ اس کا مزہ کت یا زہرنال‬
‫ہے‪ ،‬اور جاینی ہو تمہارا ناپ ب ھی ایسا ہی ہے اور تمہاری ماں ب ھی‪ ،‬مگر آج کے ئعد تمہارے ناپ اور ب ھائی‬
‫دوسری غورنوں کو نو ک یا اینی ی تونوں کو ب ھی خ ھونے ہونے خوفزدہ ہوں گے"۔‬
‫"میرا ک یا قصور ہے؟ جس کی علطی ہے اسے سزا دو‪ ،‬میں نے ئم لوگوں کا ک یا ئگاڑا ہے؟ اس کی‬
‫نات پر انک دہشت ناک قہقہہ گوتجا ب ھا‪"،‬‬
‫"تمہاری علطی نہ ہے ڈارل یگ کہ ئم ان ناشیرڈ مردوں کی نہن اور پتنی ہو"‪ ،‬اور ب ھر اس کی دہشت‬
‫ناک خیجیں اور ان سنظانوں کی مکروہ ہیسی‪ ،‬خو اس کی یسوای یت کا خ یازہ ئکال گنی ب ھی‪ ،‬وہ پری طرح‬
‫ً‬
‫لڑک ھڑائی ب ھی‪ ،‬سارق اسے نہ ب ھام یا نو ئقت یا وہ گر جکی ہوئی۔‬
‫اسے ا یے ناپ کو دنکھ کر اس درد ناک واقعہ کی ناد نہیں آئی ب ھی مگر ا یے ب ھائی ضرار لعاری کو‬
‫دنکھ کر اسے لگا ب ھا خیسے خھ سال نہلے کا واقعہ اب ھی وقوع نذپر ہوا ہے‪ ،‬انلی کا اس کے ب ھائی سے‬
‫ای نقام اسے پرناد کر گ یا ب ھا۔‬
‫ضرار لعاری کے قدم ب ھی ا یسے ہی لڑک ھڑانے بھے خیسے شہ یاز لعاری کے۔‬
‫‪315‬‬
‫ب ھائی نہ چف نفت ہے‪ ،‬ردا نے اسے نے ئقین ہونے دنکھ کر کہا‪ ،‬مگر وہ نو کچھ سن ہی نہیں رہا ب ھا‪،‬‬
‫انک پرایس کی ک نف یت میں وہ دھیرے دھیرے قدم اب ھا نا ندا کی طرف پڑھ رہا ب ھا‪.‬‬
‫"تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے‪ ،‬اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس‬
‫نوری کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے"‪،‬‬
‫"مر گنی ندا!! آپ لوگوں کی ہوس اور نے عیرئی نے اسے مار ڈاال"‬
‫"تمہارے اور تمہارے ناپ کے ان نےسمار زناؤں کا خم یازہ کسی کو نو ب ھگت یا ب ھا نا"‪" ،‬ئم مرد زنا‬
‫کرنے ہونے سو خیے ک توں نہیں کہ تمہارے ا یے گ ھر میں ب ھی غورپیں موخود ہیں‪ ،‬خو ئم ناہر کروگے اس‬
‫کا رزلٹ تمہارے گ ھر میں یےگا"۔ مگر "ئم خیسے کمت توں کے اندر ہوس کی ایسی آگ لگی ہوئی ہے کہ اگر‬
‫ناہر کی غورپیں نہ ملیں نو ساند ئم گ ھت یا لوگ ا یے گ ھر کی غورنوں کو ہی اینی ہوس کا شکار ی یا لو"۔‬
‫القاظوں کے کوڑے اسے اندر نک گ ھانل کر رہے بھے۔‬
‫اس کے قدم ندا کے فریب آکر رک گیے بھے‪ ،‬اس کے جہرے پر عج یب وجشت ب ھی‪ ،‬وہ خود کو ندا‬
‫کا قا نل کہ یا ب ھا‪ ،‬اس کے کمرے کی ی نہای یاں گواہ ب ھیں وہ اکیر خود کو اس کی سزا د ییا ب ھا‪ ،‬مگر اس کا‬
‫گلٹ کم نہیں ہونا ب ھا‪ ،‬اگر وہ نااخت یار ہونا نو اینی زندگی کے ان ش یاہ ی توں کو کب کا اینی ک یاب سے ب ھاڑ‬
‫کر جال چکا ہونا‪،‬‬
‫اور ب ھر ندا کے زندہ ہونے کا ئقین کر کے اس نے اینی ندامت کا اظہار کرنے میں نہاں موخود‬
‫ہر شحص کو ییچ ھے خ ھوڑ دنا ب ھا۔‬
‫ندا کا ہابھ نکڑ کر اس نے کتیے ب ھیڑ ا یے متہ پر لگوانے بھے‪ ،‬اس پر ب ھی یس نہیں ہوا نو اس نے‬
‫اینی ی یلٹ ئکال کر ندا کو نکڑائی اور اسے اس کے گ یاہ کی سزا د ییے کے لیے کہا‪ ،‬ندا کے نہ کرنے پر‬
‫‪316‬‬
‫س‬
‫اس نے ییچ ھے ہو کر ی یا سوچے مچ ھے اینی سرٹ ئکالی اور کسی کو کچھ ب ھی کہیے کا موقع دنے ئغیر نوری‬
‫سدت سے خود پر ی یلٹ پرسانا سروع کر دی‪ ،‬نالکل ا یسے ہی خیسے کنی سالوں نک وہ ی ید کمرے ان‬
‫آوازوں کی وجشت سے تجیے کے لیے پرسانا کرنا ب ھا‪ ،‬اور خود کو ا یسے ہی لہولہان کر کے مزند اذ یت د ییا‬
‫ب ھا۔‬
‫اس کی اس خرکت پر شب کی خیخ ئکل گنی ب ھی‪،‬‬
‫شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم اس کے خ تون کو دنکھ کر ڈھے گیے بھے۔‬
‫سارق ب ھائی کو روکیں نلیز!! نلیز!! میں نے معاف کر دنا انہیں‪ ،‬سارق خو ضرار لعاری کے غمل پر‬
‫دنگ رہ گ یا ب ھا‪ ،‬ندا کے جالنے پر نوکھال کر آگے پڑھا اور اس کی گ ھمائی ی یلٹ کو نکڑ کر روکا۔‬
‫نہ ک یا کر رہے ہیں آپ؟ خ ھوڑیں اسے‪ ،‬سارق نے زپردشنی اس کے ہابھ سے ی یلٹ خ ھین کر‬
‫صوقے پر ب ھت یکی‪ ،‬اسے قانو کرنا ان شب کے لیے پڑا مشکل پرین مرجلہ رہا ب ھا۔‬
‫ب ھائی آپ کو فسم ہے اگر آپ نے اب یس نہیں ک یا نو میں اس نار ہمیشہ کے لیے آپ شب کی‬
‫زندگی سے دور جلی جاؤں گی‪ ،‬اسے نےقانو دنکھ کر ندا نے رونے ہونے دھمکی دی‪ ،‬جس کا ضرار لعاری پر‬
‫جاطرخواہ اپر ہوا ب ھا۔‬
‫اور نہلی نار اینی نہن کو گلے لگا کر انک نار ب ھر پری طرح رو دنا‪ ،‬اس کی جالت کو دنک ھیے ہونے شب‬
‫لوگ اشی طرح رو رہے بھے خیسے دونہر میں ندا سے مل کر رو رہے بھے۔‬
‫اور اندر کمرے میں موخود اس کی ی توی ا یے سوہر کی جالت زار دنکھ کر خود ب ھی رو پڑی ب ھی۔‬
‫خو شحص زندگی میں کٹھی نہیں رونا ب ھا اسے فسمت نے آیسوں کا انک ایسا سم یدر دنا ب ھا جس میں‬
‫ب ھیگ کر وہ اکیر خود کو گ یاہوں سے ناک کرنا ب ھا۔‬
‫‪317‬‬
‫اور "مومن نو وہی ہے خو ا یے گ یاہوں پر نادم ہو کر رو پڑے"۔‬
‫چف نفت پرت در پرت پڑی ق یامت چیز ب ھی‪ ،‬اس کی سوچ کے پرعکس‪ ،‬وہ ضرار لعاری کی زنائی سن کر‬
‫سدت سے ندا کے لیے روئی ب ھی‪ ،‬اس کا دل اس کی ئکل نفوں پر اس وقت پڑپ اب ھا ب ھا۔ مگر آج اسے‬
‫اس کی نایت سن کر رونا نہیں آنا ب ھا‪ ،‬نلکہ آج نو ا یے رب کے ی ییں اس کا عسق انک قدم اور آگے پڑھ‬
‫گ یا ب ھا۔‬
‫ندا کا نار نار مرنے کی کوسش کے ناوخود زندہ رہ یا‪ ،‬مردوں سے نے تجاسا ئفرت کے ناوخود انک ا یسے‬
‫مرد کو اس کی زندگی میں ب ھیجیا جسے وہ ق تول کر لے‪ ،‬اور نہ اس مرد کے لیے ب ھی ب ھا جسے دی یا نے ب ھکرا دنا‬
‫ب ھا‪ ،‬ب ھر ان کے ییچ وہ رشتہ ی توانا خو ہللا کی یسای توں میں سے انک ہے۔‬
‫اور ب ھر انک کڑی دھوپ کے ئعد انہیں ایسا سانا د ییا‪:‬‬
‫ئفول ردا! "ندا کا کہ یا ہے کہ اس کا گ ھر دی یا میں خ یت کا نکڑا ہے‪ ،‬جہاں اس کے دو فرستوں کی‬
‫مای ید جتے‪ ،‬جہاں اس کا وہ سوہر جس نے اسے جتے کی طرح ستٹ ھاال‪ ،‬اس کے الڈ اب ھانے‪ ،‬نےتجاسہ‬
‫ئ‬
‫عزت دی‪ ،‬اور ندا‪ ،‬جس کی زندگی ہللا کی ان عم توں کے ارد گرد گ ھومنی ہے"۔‬
‫نو ب ھر کون ہے خو ب ھکرانے ہوؤں کو ا یسے عزت دے؟ کون ہے خو نونے دلوں کو خوڑ دے؟ کون‬
‫ہے خو نک ھرے ہوؤں کو سم یٹ دے؟۔‬
‫سو خیے ہونے اس کا دل نےاخت یار ہللا کو ئکار اب ھا ب ھا۔‬
‫کوئی نہیں ہللا تیرے سوا! اے ہللا میرا دل درد سے ب ھر جا نا ہے چب نہ خواہش کرنا ہے‪" ،‬کاش‬
‫میں نے ی یا کوئی گ یاہ کیے تچ ھے نانا ہونا"۔ خو زندگی میں ہوا وہ امیجان ہونا‪ ،‬سزا نہ ہوئی‪ ،‬اور ب ھر میں اس‬
‫امیجان میں کام یاب ہو کر تیرے در کی قفیر پتنی"۔ اکیر چب چب وہ ہللا کی قدرت و مج یت و زپردشت‬
‫‪318‬‬
‫ن‬
‫جکمت کے ئظارے ستنی نا د ک ھنی نو اس پر اس کا دل ا یے اغمال پر سرمسار ہونا‪ ،‬اور ب ھر وہ شجدے‬
‫میں خ ھک جائی۔‬
‫سسک توں کی آواز پر اس کی م یاجات کا سلسلہ نونا نو ردا کو دنک ھا جس کی آنکھوں سے اس درد کی‬
‫ئکل نف نہہ رہی ب ھی‪ ،‬وہ اندازہ لگا سکنی ب ھی کت یا مشکل وقت ہوگا وہ اس کے لیے‪ ،‬کتنی نےیسی محسوس‬
‫ہوئی ہوگی اس کو‪ ،‬ی نہا اس نے شب ستٹ ھاال ب ھا۔‬
‫مگر خو ب ھی ب ھا ہللا کا ق نصلہ ب ھا خو کہ نہیرین ہی ہونا ب ھا‪ ،‬اس کا ئقین مزند تحتہ ہوا ب ھا‪ ،‬ہللا نے کسی‬
‫کو ی نہا نہ خ ھوڑا ب ھا‪ ،‬ای یا در دک ھا کر خو اس نے اجسان شب پر ک یا ب ھا وہ اس کی ا یے ی یدوں سے نے سمار‬
‫مج یت ہی نو ب ھی۔‬
‫میں انہیں قون کرئی ہوں ہمیشہ‪ ،‬یس سارق ب ھائی نات کرنے ہیں‪ ،‬مچ ھے ی یا ہے وہ ستنی ہیں مچ ھے‬
‫مگر نولنی نہیں‪ ،‬انہیں ڈر ہے کہ میں انہیں وایسی کے لیے قورس نہ کرنے لگوں‪،‬‬
‫مام ڈنڈ اور ب ھائی کے نارے میں سن کر انہیں ئکل نف نو ہوئی ب ھی مگر وہ نہاں آنے کے لیے ب ھر‬
‫ب ھی ی یار نہیں ہیں‪ ،‬ردا کی نات پر اس کے دل میں انک خ یال آنا ب ھا خو اس نے ردا کو سمچ ھانے میں‬
‫دپر نہیں کی ب ھی۔‬
‫اور ب ھر تمام معاملہ ہللا کے شیرد کر کے آنکھوں میں آئی تمی کو صاف ک یا اور ردا کے سابھ ہاست یل‬
‫جانے کی ی یاری کرنے لگی۔ سابھ ہی سابھ اسے سمچ ھا ب ھی رہی ب ھی‪ ،‬جسے سمچھ کر ردا کو اینی ئکل نف‬
‫میں کمی ہوئی محسوس ہوئی ب ھی۔‬
‫وقت دنکھ کر اس نے انک نار ب ھر ا یے سوہر کا قون خ یک ک یا‪ ،‬مگر اس نار ب ھی مانوشی ہوئی‪ ،‬انک‬
‫ہفتہ سے وہ ا یسے ہی روزانہ ہر گ ھتیے قون خ یک کرئی مگر کچھ ب ھی نہیں ملیا‪،‬‬
‫‪319‬‬
‫دل پری طرح اداس ہو رہا ب ھا۔ اس نے گ ھوم ب ھر کر ای یا خ ھونا سا انارتم یٹ دنک ھا خو اس کے لیے‬
‫کسی خ یت سے کم نہیں ب ھا‪ ،‬انک ہفتہ ہو گ یا مگر؟۔ اینی نے ختنی اور اداشی پر قانو نا کر اس نے ناآلخر‬
‫اس روم کی طرف قدم پڑھا دنے جہاں اس کی زندگ یاں خواب و خرگوش کے مزے لے رہی ب ھیں۔‬
‫انک ئظر اس نے یٹم اندھیرے کمرے کو دنک ھا اور مسکرا کر ب ھاری پردے ہ یا کر ساری ک ھڑک یاں‬
‫ک ھول دیں اور صوقے پر پتٹھ کر ناتچ م یٹ ئعد ہونے والی کاروائی کا ای نظار کرنے لگی‪ ،‬مسکرائی ئظریں ی یڈ‬
‫پر نکی ہوئی ب ھیں۔‬
‫ون نو ب ھری قور قای تو۔۔۔۔۔ اس نے کاؤپتیگ کرنا سروع ک یا ب ھا کہ چب انک مچمور ب ھاری آواز سن‬
‫کر رک گنی۔‬
‫ہماری پت یدوں کی جشین دسمن‪ ،‬میرے تچوں کی مغصوم جای یار ماں اور میری ک توٹ‪ ،‬شب سے اخ ھی‬
‫مگر ب ھوڑی طالم ی توی کچھ دپر اور سونے دو نا نلیز‪ ،‬ا یے سوہر کی ایسی راگ سن کر اس کی نے ساچتہ‬
‫کھلکھالہٹ کمرے میں گوتجی‪ ،‬نہ اس کے سوہر کی عادت ب ھی‪ ،‬جس کام کو کرنا ہونا اس سے ا یسےہی‬
‫نوال کرنا‪ ،‬اور اس کے دونوں جتے ا یے ناپ کی ئقل کرنے ہونے وہی القاظ دہرانے۔‬
‫کمیل میں خ ھیے پت توں وخود میں یٹ ھے یٹ ھے وخود کا ہلیا جلیا ان کے ب ھی جا گیے کی یساندہی کر رہا ب ھا اور‬
‫ن‬
‫پڑے وخود نے زپردشنی آ ک ھیں ک ھولیں اور اسے انک ئظر ی یار سے گ ھور کر وایس کم یل سر نک نان ل یا۔‬
‫کسی کی ی توی اس وقت خود کو ی نہا محسوس کر رہی ہے اور اس وجہ سے ساند کچھ ہی نل ہیں ساند وہ‬
‫ً‬
‫رونے ب ھی لگے‪ ،‬اس نے ا یے سوہر کی کمزوری پر وار ک یا اور اگلے م یٹ اس کے خملے پر وہ قورا اب ھا ب ھا۔‬
‫اف میری زندگی کے اندھیروں کو روسن کرنے والی روشنی لو ابھ گ یا میں‪ ،‬وہ کم یل سے دونوں ہابھ تیر‬
‫مارنے تچوں کو اخ ھی طرح کور کر کے اس کے ناس آنا۔‬
‫‪320‬‬
‫نو ب ھر ی یاؤ ک توں نےخین ہو اینی؟ ا یے سوہر کے سوال پر اس نے چیران ہو کر اسے دنک ھا۔‬
‫آپ کو کیسے ی یا میں پریسان ہوں؟ سوال کے ندلے سوال پر اس کے سوہر نے داپیں ناپیں سر کو‬
‫خرکت دے کر اسے دنک ھا۔‬
‫ا یے سال انک سابھ ا یے فریب رہ کر انک سوہر اینی ی توی کو ای یا ب ھی نہ جان نانے نو ب ھر وہ‬
‫سوہر۔۔۔ ڈیش۔۔۔ ہے ب ھر نو۔ ای یڈ نو نو وپری ونل میرے تچوں کی مما‪" ،‬تمہارا سوہر نلکل ب ھی ڈیش‬
‫نہیں ہے"۔ اس کی م نظق پر وہ اینی ہیسی نہیں روک نائی۔‬
‫نانا مچ ھے ب ھی نہ خوک سن کر ہیس یا ہے مما کی طرح۔ اس کے ہیسیے پر اس کی جار سالہ پتنی ز ی یب‬
‫پ‬
‫کم یل سے ناہر ئکل کر آئی اور خوک ش یائی نہ د ییے پر متہ ب ھال کر ا یے ناپ کی گود میں تٹھی۔‬
‫مما مدے ئی۔۔۔ دو سالہ علی ک توں ییچ ھے رہ یا وہ ب ھی نہن کی کائی کرنا ہوا اینی ماں کی گود میں خڑھ‬
‫کر پتٹھ گ یا۔‬
‫لو جی! ش یاپیں اب خوک انہیں۔ اس نے ہیسیے ہونے ا یے تچوں کو ی یار سے دنک ھا۔‬
‫مما ایشیٹ ہے نو آپ دونوں مما کو ہتنی کرو میں فریش ہو کر آ نا ہوں‪ ،‬خوک سے تچ کر وہ دونوں تچوں‬
‫کو کام پر لگا کر واسروم کی طرف پڑھ گ یا۔ ییچ ھے اینی ی توی کی گ ھوری کو محسوس کر کے مسکرانے ہونے‬
‫نلٹ کر دنک ھا اور واسروم کا دروازہ ی ید کر ل یا۔‬
‫ن‬ ‫ت‬‫خ‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ہ‬
‫ای یا ھیے کا دغوہ کرنے یں نو ھر میری نے نی کی وجہ ی یا توں یں د یے‪ ،‬وہ پڑپڑانے ہونے‬
‫ا یے تچوں میں مشغول ہو گنی خو اس کی اداشی کا سن کر اسے نہالنے میں چٹ جکے بھے۔‬
‫اس کا سوہر اس کے دونوں جتے‪ ،‬اس کی کل کای یات‪ ،‬اس کا نہ خ ھونا سا گ ھر خو اس کی ئظر میں‬
‫ہللا کی طرف سے غظا کردہ ساند خ یت کا نکڑا ب ھا۔‬
‫‪321‬‬
‫نو میری پری اور شہزادے نے میری کوپین کو نہال ہی دنا۔ واسروم میں ہی وہ ان پت توں کی مشت یاں‬
‫ب ھری جہکار سن رہا ب ھا۔‬
‫سارق! اس کے پتٹ ھیے پر اس نے مٹم یا کر اس کا نام ل یا۔‬
‫ندا!!!! اس نے ب ھی اشی انداز میں خواب دنا‪ ،‬جس پر اس نے ب ھر متہ ب ھال ل یا۔‬
‫مما کا فیس نلون ین گ یا۔ نانا‪ ،‬مما کو نہیں ش یاپیں نا‪ ،‬ز ی یب نے ماں کا اداس جہرہ دنکھ کر اس کی‬
‫خمایت کی۔‬
‫آں نانا‪ ،‬مما نو ئئ ی یاپیں نا۔ ز ی یب کی ئقل کرنے علی کو اس نے گود میں لے کر گدگدانا۔‬
‫میری زندگ توں! "میں مما کو ش یا نہیں رہا ہوں مما خو نوخ ھیا جاہ نی ہیں وہ کھل کر نوخھ لیں"۔ اس نے‬
‫کن انک ھ توں سے ندا کو دنک ھا خو اسے خوش آمدی ئظروں سے دنکھ رہی ب ھی۔ اس نے مسکراہٹ روک اس‬
‫طرف سے نوجہ ہ یائی‪،‬وہ جاہ یا ب ھا وہ خو نوخ ھیا جاہ رہی ہے اینی زنان سے خود نو خھے‪ ،‬ا یے دل کی شیے‪،‬انا نا‬
‫غصے کو اب ییچ میں نہ النے۔‬
‫مما نانا سے نوخھ لیں نا آپ‪ ،‬نانا ا خھے ہیں شب ی یا دیں گے۔‬
‫آں مما‪ ،‬نانا نے نوبھ لے نا‪ ،‬نانا ا بھے ہیں یب ی یا دے دے۔ دونوں تچوں کی نات پر اس نے نے‬
‫یسی سے اسے دنک ھا‪ ،‬اس کے دل کی اداشی پڑھ رہی ب ھی‪ ،‬اسے وہاں کا جال جای یا ب ھا۔‬
‫سارق! ندا کی ئم آواز پر اس نے تچوں سے نوجہ ہ یا کر ب ھر اسے دنک ھا جس کی آنکھوں میں تیزی سے‬
‫آیسو خمع ہو رہے بھے۔‬
‫ز ی یب ب ھائی کے سابھ نال ک ھیلو گڑنا۔ ز ی یب اور علی کو ک ھیل میں لگا کر وہ نوری طرح اس کی طرف‬
‫م توجہ ہوا۔‬
‫‪322‬‬
‫نوری ناگل ہو ئم ندا اس میں رونے والی ک یا نات ہے۔ اخ ھا ی یاؤ! "مچھ سے نوخ ھیے ہونے ک توں‬
‫خ‬
‫خ‬
‫کنی ہو؟"۔ جاالنکہ میں تمہارے ہر جال سے ناچیر ہوں‪ ،‬نہاں نک کی تمہاری نےفراری و نے ت نی‬ ‫ھ‬ ‫ھچ‬

‫سے ب ھی ناچیر رہ یا ہوں ب ھر مچھ سے کھل کر نوخ ھیے میں تمہیں ک توں سرم یدگی ہوئی ہے؟‬
‫وہ۔۔۔وہ۔۔مم۔میں۔میں ضرف ردا کی کال کا نوخ ھیا جاہنی ب ھی‪ ،‬انک ہفیے سے اس نے نہ کال کی‬
‫نہ کوئی میسج ک یا۔ آنکھوں میں رکے آیسو گالوں پر لڑھک آنے۔ نہلی نار اس نے خود سے نہ نات کی ب ھی‪،‬‬
‫سارق ہت یڈ فری کر کے اس کے سا میے ہی ردا سے نات کرنا اور وہ جاموشی سے اینی عزپز نہن کی آواز‬
‫ستیے ہونے نے آواز روئی رہنی۔ اب انک ہفتہ سے اس کی کوئی چیر چیر نہیں ب ھی‪ ،‬نو اس کی نے ختنی‬
‫جد سے سوا ب ھی۔‬
‫نو ئم کر لو۔ اس کے مسورے پر اس نے ئقی میں سر ہالنا‪ ،‬اس سے نہلے وہ کچھ اور کہ یا یٹھی‬
‫ز ی یب اور علی روم میں وایس آ گیے۔‬
‫نانا آپ نے مما کو ب ھر ش یانا‪ ،‬اب مما رو رہی ہے‪ ،‬ز ی یب نے اس کے جہرے پر رکے آیسوں دنکھ کر‬
‫ب ھر ا یے نانا کی کالس لی۔‬
‫نانا آپ نے مما نو ی یانا‪ ،‬اب مما لو لنی ہے‪ ،‬علی نے ب ھر ئقل ا ناری تچوں کے کیسرن پر دونوں نے‬
‫انک دوسرے کو دنک ھا اور مسکرانے لگے‪ ،‬ا یے تچوں کو دنکھ کر انہیں ا یے والدین کی ناد آئی ب ھی۔‬
‫مما رو نہیں رہی ہے‪ ،‬مما ہتنی ہے ئی کوز نانا شب کو گ ھمانے لے کر جا رہے ہیں۔ دونوں تچوں کو‬
‫خوش دنکھ کر اس نے ندا کو دنک ھا۔‬
‫جلو ی یار ہو جاؤ‪ ،‬ناہر جا کر آنے ب ھر ان ساء ہللا سام میں کال کریں گے‪ ،‬میں خود کال کروں گا‪،‬‬
‫ئم نہیں کرنا۔ ب ھیک ہے‪ ،‬اس کی مشکل دنکھ کر سارق نے اسے یسلی دی۔‬
‫‪323‬‬
‫ب ھت یک تو سارق‪ ،‬آپ شب سے ا خھے سوہر ہیں‪ ،‬وہ اس کی ہر اخ ھائی پر مم تون رہنی ب ھی۔‬
‫ب ھر نو میری طرف سے ڈنل ب ھت یک تو‪ ،‬میری زندگی میں آنے اور اسے ستوارنے کے لیے‪ ،‬ان دونوں کو‬
‫ا یسے دنکھ کر جتے خوش ہو رہے بھے‪ ،‬ان کی زندگی کی نہ پرمی‪ ،‬ان کے نہیرین اجالق‪ ،‬انک دوسرے کی‬
‫قکر و مج یت ان کے تچوں میں ب ھی مت نقل ہو رہے بھے۔‬
‫دونوں انک دوسرے کے لیے الزم و ملزوم ب ھہرے بھے‪ ،‬دونوں ا یسے نونے ہونے بھے خو انک سابھ‬
‫مل کر خڑے بھے اور ان کی زندگی ب ھی کوئی آسان نہیں ب ھی مگر دونوں انک دوسرے کے سابھ بھے نو‬
‫زندگی خوئصورت ہوئی جلی گنی‪ ،‬ان کی ئکل نفوں کا تمر ساندار ب ھا۔‬
‫اس نے ندا کی مدد اینی وجہ سے نوپرہ کی زندگی پرناد ہونے کے کقارے کے ظور پر کی ب ھی‪ ،‬خو ہو چکا‬
‫ب ھا وہ اسے ند لیے کا اخت یار نہیں رک ھیا ب ھا مگر کوئی ی یکی کر کے وہ نوپرہ کے لیے آسائی جاہ یا ب ھا‪ ،‬وہ نوپرہ کی‬
‫چقاظت کے لیے ہر دم دعاگو رہ یا اور مزند ندا کے سابھ ی یک یاں کرنا اور ب ھر کچھ عرصے ئعد نوپرہ کو ہللا کے‬
‫خوالے کر کے وہ اس کی مج یت سے آزاد ہو گ یا ب ھا۔‬
‫مگر خو کام اس نے ئظور کقارہ ک یا ب ھا وہ آج اس کی زندگی اور اس کی خوش تجنی ین گ یا ب ھا۔‬
‫وہ اکیر اس نات پر رب کا سکر گزار ہونا کہ اگر ندا زپردشنی اس سے سادی نہیں کرئی نو وہ واقعی‬
‫ئ‬
‫ادھورا رہ جا نا‪ ،‬اس کی زندگی نے مفصد ہو کر رہ جائی اور وہ ہللا کی جالل کردہ عم توں سے محروم رہ جا نا‪ ،‬اور‬
‫زندگی ب ھر ا یے گ یاہوں پر نادم رہ یا مگر ساکر نہیں ین نا نا۔‬
‫اس نے ندا کو اینی تچ ھلی زندگی کے نارے میں ی یانا ب ھا مگر کٹھی اسے نوپرہ کا نام نہیں ی یانا ب ھا خو اس‬
‫کی زندگی ہوا کرئی ب ھی‪ ،‬مگر آج ندا اس کی زندگی ب ھی‪ ،‬اس کی محرم‪ ،‬اس کی رازداں‪ ،‬زمین پر ہللا کا نہیرین‬
‫غطتہ جس نے اسے اس وقت ای یانا چب اسے شب نے ب ھکرانا‪ ،‬شہی کہا ب ھا ندا نے "ان دونوں میں خو‬
‫‪324‬‬
‫مچ‬‫ن س‬
‫کمی ہو گنی ہے‪ ،‬اس سے وہ انک دوسرے کو کمیر ہیں ھیں گے‪ ،‬نلکہ انک دوسرے کی ہمت اور‬
‫طاقت ین جاپیں گے‪ ،‬اور ایسا ہی ہوا ب ھا"۔‬
‫وہ اب ا یے دل کو ی تول یا نو وہاں نوپرہ شیرازی کا نام و یسان ب ھی نہیں ملیا ب ھا‪ ،‬اور نہ تمر ب ھا اس کی‬
‫دعاؤں کا چب وہ شجدے میں سر ر کھے ہللا سے فرناد ک یا کرنا ب ھا کہ نوپرہ شیرازی کی چقاظت کرے اور‬
‫چ‬
‫اس کی مج یت اس کے دل سے ئکال کر اسے سکون دے دے‪ ،‬اسے ف نقی مج یت سے روش یاس کرا‬
‫دے‪ ،‬اس کی زندگی کا رخ اینی مرضی سے موڑ دے‪،‬‬
‫اور ہللا کے سوا کوئی نہیں خو ایسی قدرت رک ھیا ہو کہ دلوں سے کسی مج یت کا جاتمہ کر کے ینی مج یت‬
‫م‬
‫ڈال دے‪ ،‬خو انک کمل وخود کو نےیسان کر دے‪ ،‬خو زندگی کا رخ نلکل ہی نلٹ دے۔ پیسک ہللا کے‬
‫سوا کوئی ایسا نہیں‪ ،‬وہ ہر چیز پر اعلی قدرت رک ھیا ہے۔‬
‫جہاں کٹھی نوپرہ شیرازی کے نام کی ہرنالی ب ھی وہاں اب ندا کی مج یت نے یے ظور سے ناع یائی کر لی‬
‫ب ھی‪ ،‬اس کے سابھ وہ اینی معذوری کو ب ھی فراموش کر چکا ب ھا۔ اور ایسا ہی جال ندا کا ب ھا۔ دونوں نے‬
‫م‬
‫تچ ھلی زندگی کی ندفین نہت کمل طر ئقے سے کی ب ھی‪ ،‬اور انک ینی اور ناک زندگی کا آعاز ک یا ب ھا۔ اور نہ‬
‫کروانے واال ان کے رب کے سوا کوئی نہیں ب ھا۔‬
‫ئ‬
‫خھ سالوں میں ان دونوں نے کنی غمرے کیے اور انک نار حج ک یا۔ فرآن اور اسالمی علٹم دونوں نے‬
‫دو سال نک سابھ ہی جاصل کی۔‬
‫دونوں ہللا کے اجسانوں پر تچوں کی طرح رونے‪ ،‬اور افسوس کرنے کہ ای یا عرصہ ا یے رب سے عاقل‬
‫ہو کر کیسے گزار دنا۔‬

‫‪325‬‬
‫دونوں کو اینی اینی قٹملی ناد نو نہت آئی مگر انک کو دور ک یا گ یا ب ھا اور انک خود دور ہوئی ب ھی‪ ،‬انک‬
‫کوسش کے ئعد ب ھی جا نہیں نا نا ب ھا اور انک جانا نہیں جاہنی ب ھی‪ ،‬انک کسک ب ھی دل میں‪ ،‬مگر کیا ک یا‬
‫جانے۔‬
‫م‬
‫مگر ب ھر ب ھی وہ اینی اس دی یا میں نہت خوش اور ین ھے۔ تونکہ ا ہوں نے ھی ا ک میے فر کے‬
‫ش‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫م‬‫ط‬
‫ئعد اینی میزل نا ہی لی ب ھی۔‬
‫ئ‬
‫اور "صیر اور سکر والوں کے لیے ہللا نے طرح طرح کی عم ییں رک ھی ہوئی ہیں خو وقت آنے پر ان نک‬
‫نہیجا دی جائی ہیں"۔‬
‫آج ع یدال یاری نے ان دونون کو جالنے کی مسق کا کہا ب ھا‪ ،‬شہ یاز لعاری کی صد پر دونوں م یاں ی توی‬
‫اب انک ہی پرای تو یٹ روم میں بھے۔ جدتچہ نے ان کی ورزش کے تمام امور نہلے ہی ام اخمد کو سمچ ھا‬
‫د ییے بھے۔‬
‫ہللا کے نام لے کر رک ھیں فرش پر تیر‪ ،‬ام اخمد امرین ی یگم کو نکڑ کر ک ھڑا کرنے کی کوسش کر رہی‬
‫ب ھی و یسے ہی ردا نے شہ یاز لعاری کو نکڑا ہوا ب ھا۔ نارہ دن میں آج ان لوگوں نے نہال قدم اب ھانے کی‬
‫کوسش کی ب ھی خو کام یاب ب ھہری ب ھی۔‬
‫دو پین قدم اب ھانے کے ئعد امرین ی یگم رک کر ام اخمد کو دنک ھیے لگی۔‬
‫ہللا معاف کر دے گا نا ہمیں اب؟ ان کی نات پر ام اخمد نے ان کو نہت دھیرے دھیرے قدم‬
‫رک ھوانے ہونے مسکرا کر دنک ھا۔‬
‫ہللا ہللا ہے امی‪" ،‬ہللا اور ایسان کو انک نہیں کر سکیے۔ ہللا نو یس ہللا ہے۔ ہللا سے پڑھ کر نہ کوئی‬
‫کرئم نہ رخٹم ہے"‪ ،‬اور ی یا ہے؟‬
‫‪326‬‬
‫ہللا کو شجدوں سے زنادہ ی یدوں کے ندامت کے آیسوں زنادہ مج توب ہیں۔‬
‫ہللا نے فرآن میں جگہ جگہ اینی مج یت ا یے ی یدوں سے ی یان کی ہے۔ وہ نو ایسا رب ہے خو کہ یا ہے‪:‬‬
‫"میرے ی یدے نو ساری زندگی ا یے گ یاہ کر کہ آسمان کی خ ھت کو لگا دے‪ ،‬اور ب ھر نو انک نار نادم‬
‫ہو کر کہہ دے کہ ہللا معاف کر دے‪ ،‬نو میرے ی یدے میں تچ ھے معاف کر دوں گا"۔‬
‫ب ھر کہ یا ہے!‪" ،‬اے این آدم میں تچھ سے مج یت کرنا ہوں یس نو ب ھی مچھ سے مج یت کر"۔‬
‫میں تیری نونہ کا ای نظار کر رہا ہوں‪" ،‬یس نو گ یاہوں سے نونہ کر کہ میں تچ ھے معاف کروں"۔ نو‬
‫ی یاپیں ہے کوئی ایسا کہیے واال‪ ،‬ایسی مج یت کرنے واال؟ اس کے سوال پر ان کا سر م نکانکی انداز میں نہ‬
‫میں ہال۔‬
‫نو ب ھر نہ جدسہ کیسا‪ ،‬انک واجد ہللا ہی نو ہے‪" ،‬خو آسائی سے مان جا نا ہے"۔ نو ب ھر م یا لیں اسے۔‬
‫ک یا ای یا آسان ہے؟ اس کی نات پر شہ یاز لعاری ب ھی رک گیے بھے۔ وہ روزانہ انہیں کچھ نہ کچھ سک ھا‬
‫رہی ب ھی اور وہ اس کی نانوں سے ا یے دل میں اتمان کی روشنی ب ھو یے دنکھ رہے بھے‪ ،‬مگر چب کٹھی‬
‫انہیں ا یے گ یاہ ناد آنے نو شب ییچ ھے جال جا نا اور وہ سک میں پڑ جانے‪ ،‬جاالنکہ ایسا اجساس نہلے نہیں‬
‫ہونا ب ھا۔‬
‫اس سے آسان ہی کوئی کام نہیں۔ اس کے مصتوطی سے کہیے پر ان دونوں کے جہرے ام ید کی‬
‫کرن سے جگمگانے لگے۔‬
‫نو ب ھر میر تجی‪ ،‬ان قدموں کا رخ میرے ہللا کے درنار کی طرف گ ھما دو۔ امرین ی یگم نے جس تیزی‬
‫سے کہا ام اخمد ب ھی چیران ہو گنی۔‬

‫‪327‬‬
‫ام اخمد اور ردا نے مل کر ان دونوں کی وصو کروائی اور ب ھر وہیں مصلہ تچ ھا کر ان دونوں کو ک ھڑے‬
‫ہونے میں مدد کی۔‬
‫اور ب ھر ان لوگوں نے پڑھانے میں آ کر زندگی کا نہال شجدہ ہاست یل کے روم میں ادا ک یا۔ وہ واقعی شجدہ‬
‫ب ھا‪ ،‬ندامت میں ڈونے ہونے لوگوں کا‪ ،‬مج یت کا شجدہ‪ ،‬نونہ کا شجدہ‪ ،‬جس نے تچ ھڑے ہونے لوگوں کو‬
‫ان کے رب سے مال دنا ب ھا‪ ،‬جس کے فرب کی خوستو نے ان کے دل مغظر کر د ییے بھے۔‬
‫دونوں تمشکل تماز ادا کرنے نلک نلک کر رو رہے بھے۔‬
‫ان دونوں کو ہللا کے خوالے کر کے ام اخمد ردا کو لے کر ناہر آ گنی ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری نورے ہاست یل کے راؤنڈ پر ب ھا‪ ،‬جدتچہ کو پیش یٹ کے ارد گرد ب ھاگ دوڑ کرنے دنکھ کر وہ‬
‫اسے کچھ نل کے لیے رک کر دنک ھیے لگا۔‬
‫دن رات خو ہاست یل میں کیسیز آ رہے بھے اس وجہ سے تمام ڈاکیرز دن رات کا فرق ب ھالنے جدمت‬
‫جلق میں خیے ہونے بھے‪ ،‬کنی رات نو اسے ہاست یل میں ہی گزارئی پڑی ب ھیں‪ ،‬اور اشی لیے ا یے سابھ‬
‫سابھ زپردشنی جدتچہ کی ب ھی نایٹ ڈنوئی لگا د ییا ب ھا‪ ،‬دونوں کو انک دوسرے سے کام کے عالوہ ذرا شی‬
‫ب ھی نات کرنے کی فرصت نہیں مل رہی ب ھی‪،‬‬
‫آفس میں آؤ جلدی! اس کے فریب رک کر سرگوشی کرنا وہ وہاں سے ئکل گ یا‪ ،‬اس کے اس طرح‬
‫کرنے پر جدتچہ نے ارد گرد دنک ھا‪ ،‬خ نہوں نے دنک ھا وہ اسے دنکھ کر اینی معنی چیز مسکراہٹ خ ھیا رہے‬
‫بھے۔‬
‫جدتچہ جلدی جلدی پرسوں کو ایسیرکسن دے کر ناہر ئکلی۔‬
‫لیچ کے لیے جا رہی ہو آفس میں؟ سمرن کے مذاق پر اس نے گ ھور کر دنک ھا۔‬
‫‪328‬‬
‫ا یسے مت دنکھو‪ ،‬میں نے سر کو اسارہ کرنے ہونے دنک ھا ہے‪ ،‬ہس یت یڈ ہیں تمہارے‪ ،‬و یسے میں نے‬
‫ش یا ہے ک ھڑوس لوگ روم یت یک پڑے ہونے ہیں۔ جدتچہ کو اس کی نات سے الچ ھن ہوئی ب ھی‪ ،‬کل ہی نو‬
‫ام اخمد نے اس سے اور ردا سے خ ھونے خ ھونے خ ھیے خ ھیے سے گ یاہ کے ا یسے ہی راستوں کا ذکر کیا‬
‫ب ھا۔‬
‫و یسے نار جالل ر شیے میں ان اساروں کا نواب ب ھی ہے‪ ،‬لطف ب ھی ہے اور زندگی کو خوسگوار ب ھی لگنی‬
‫ہے۔ اور خرام میں گ یاہ ب ھی‪ ،‬نےسکوئی ب ھی ہے اور زندگی نلکل پرک ہونے لگنی ہے۔‬
‫اس کی جاموشی پر سمرن نے مزند گل افسائی کی۔‬
‫اشی لیے نو ہللا نے فرآن میں جدود میں ر ہیے کی نلقین کی‪ ،‬خو ہللا جای یا ہے وہ ہم نہیں جا یے‪ ،‬ہماری‬
‫کمی ہی نہی ہے کہ ہم چب نک پرنکت نکل سے زندگی ی یاہ نہ کر لیں ستق نہیں لتیے‪ ،‬جدتچہ مزند سادی نام‬
‫کی خ ھیڑ خ ھاڑ پرداشت نہیں کر سکنی ب ھی اس لیے نات کرنے ہونے سمرن کو سا میے کی طرف اسارہ‬
‫ک یا۔‬
‫ڈاکیر رقتہ نال رہی ہیں تمہیں‪ ،‬جاؤ سن لو‪ ،‬سمرن کے جانے ہی وہ تیزی سے آفس کی طرف گنی۔‬
‫کسی کا ب ھی اس کے سوہر کی وجہ سے اس سے مذاق عج یب لگ یا ب ھا۔‬
‫ع یدال یاری کے سابھ ک یین میں کچھ ڈاکیرز موخود بھے‪ ،‬ساند کوئی اہم م یت یگ ہو رہی ب ھی وہ وایس نلٹ‬
‫رہی ب ھی چب ع یدال یاری نے اسے میسج کے ذر ئعے کچھ م یٹ ای نظار کا کہا۔‬
‫جار ناتچ م یٹ ئعد ک یین جالی ہونے پر وہ اندر آئی جہاں ع یدال یاری اشی کا مت نظر ب ھا۔‬
‫انک رورل اپرنا میں پین دن کا م یڈ ئکل کٹمپ لگا ہے‪ ،‬میں نے تمہارا اور ای یا نام دے دنا‪ ،‬تمہیں کوئی‬
‫پرانلم نو نہیں؟ اس کے سالم کا خواب دے کر اس نے م یت یگ کی نوع یت کا ی یانا۔‬
‫‪329‬‬
‫مگر نہاں ہمارے پیش یٹ‪ ،‬اور ائکل آینی؟‬
‫ائکل آینی کل نا پرسوں ان ساء ہللا ڈشجارج ہو جاپیں گے‪ ،‬اور ہمیں نہاں سے پرسوں ہی جانا ہے۔‬
‫"یب نک ضرار ب ھی آجانے گا" الچمدهلل اس نے تمام معامالت کو تچوئی ہت یڈل کر ل یا ہے۔‬
‫جی ب ھیک ہے ب ھر! آپ نے ک ھانا ک ھانا؟‬
‫نہیں تمہارے سابھ ک ھانا ہے‪ ،‬اس کے سا میے ک ھانے کا ئفن رک ھیے ہونے کہا۔‬
‫آج ب ھی آئی نے ب ھیج دنا‪،‬‬
‫اس کی نات پر ع یدال یاری نے ب ھر خواب دنا۔‬
‫ہاں ب ھنی ساس صاچتہ ہللا کی ی یک ی یدی ہیں ک ھانا کھال کر نواب کما رہی ہیں۔ اس کی نات پر جدتچہ‬
‫کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬
‫ک یا آج ب ھی نہیں رک یا پڑےگا؟‬
‫ہمم! آج ب ھی‪ ،‬جانے سے نہلے انک نار اور تمام معایتہ کر لیں گے‪،‬‬
‫م‬
‫ب ھر انک دن کمل ریشٹ‪ ،‬اس کے ئعد انک فی ست یل ہللا مسن پر۔‬
‫اور میں سوچ رہا ہوں وہاں سے وایسی پر تمہاری خواہش نوری کر دی جانے اور خو سیت نافی ہے اس‬
‫کی ب ھی ادای یگی ہو جانے‪ ،‬کافی دن ئعد وہ اس اس سے رنل یکس ہو کر پرش یل ناپیں کر رہا ب ھا۔‬
‫اس کی نات سمچھ کر جدتچہ کا سر خ ھکا ب ھا‪ ،‬ع یدال یاری نے مسکرا کر نوالہ لے کر اس کی طرف‬
‫پڑھانا۔‬
‫مچ ھے آپ سے کچھ نات کرئی ب ھی‪ ،‬ک ھانا ک ھانے کے ئعد اس نے ع یدال یاری سے اجازت جاہی۔‬
‫سوہر ہوں نار تمہارا‪ ،‬کسی ب ھی وقت‪ ،‬کوئی ب ھی نات کر سکنی ہو ئم‪ ،‬اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔‬
‫‪330‬‬
‫آپ کو پرا نو نہیں لگے گا؟‬
‫ک یا ئم کوئی پری نات کرنے والی ہو؟‬
‫نہیں!‬
‫نو ب ھر؟ و یسے اگر پری نات ب ھی کروگی نو جاوند صاچب کا سر خم ہے ستیے کے لیے۔ ع یدال یاری نے‬
‫خ‬
‫اس کی ھچ ھک دور کرنے کی کوسش کی۔‬
‫وہ۔مم۔میں وہ اینی نات کے معا ملے میں ک نف توز ب ھی۔‬
‫جدتچہ‪ ،‬مچ ھے ئم پر ئقین ہے‪ ،‬تمہاری کوئی ب ھی نات نےمفصد نہیں ہوگی‪ ،‬نو ئم ب ھی مچھ پر ئقین کر‬
‫کے ہر نات ک یا کرو۔‬
‫مچ ھے ا یے تیری ییس کو انک نار دنک ھیا ہے‪ ،‬میں انہیں کافی دنوں سے خواب میں دنکھ رہی ہوں‪ ،‬وہ‬
‫ن‬
‫لوگ مچ ھے مس کر رہے ہیں‪ ،‬نو میرا دل کر رہا ہے کہ۔۔۔ اس کی آ ک ھیں ئم ہو رہی ب ھیں۔‬
‫نالکل ملیا جا ہیے‪ ،‬ی یاؤ کب جانا ہے؟‬
‫کٹمپ کے ئعد۔‬
‫اوکے‪،‬‬
‫آپ نہت ا خھے ہیں ڈاکیر جان۔ ئم آنکھوں سے اس کہ ئعرئف کی۔‬
‫اور اینی نات پر ع یدال یاری کے جہرے پر آنے والی ب ھرنور مسکراہٹ دنکھ کر وہ سرم سے سر خ ھکا کر‬
‫رہ گنی۔‬
‫خ‬
‫اس کی ھچ ھک کو دنک ھیے ع یدال یاری اس سے ہاست یل کی نایت درناقت کرنے لگا‪ ،‬اور وہ اسے ا یے‬
‫تمام کیشسز کے م نعلق ی یانے لگی۔‬
‫‪331‬‬
‫ضرار لعاری آرڈر کی ڈل توری کروا کے تمام م یت یگ سے قارغ ہو کر ناہر آنا ب ھا۔ کونے میں ک ھڑے‬
‫آیسوں صاف کرنے ا یے انک اتم یالنے خورش ید کو دنکھ کر وہ اس طرف آنا‪ ،‬اور اس کے رونے کی وجہ‬
‫نوخ ھی۔‬
‫کچھ نہیں سر! آنکھ میں ساند کچھ جال گ یا‪ ،‬اس کے نات ی یانے پر ضرار لعاری نے اسے غور سے‬
‫دنک ھا۔‬
‫ٓ‬
‫مرد خ ھوئی نات پر نہیں رونے خورش ید‪ ،‬کسی مرد کی آنکھ میں ایسوں اس کی نے ای نہا نےیسی پر ئکلیے‬
‫ہیں۔‬
‫کچھ گ ھرنلو مسانل ہیں سر‪ ،‬اس کا خ ھوٹ نکڑنے پر خورش ید ای یا کہہ کر جانے لگا۔‬
‫ک یا مسانل ہیں خورش ید‪ ،‬ی یاؤ مچ ھے‪ ،‬ک یا ی یا کچھ کام آ سکوں تمہارے‪ ،‬اس کے سادہ مگر مصتوط انداز پر‬
‫خورش ید ا یے گ ھر کا مس یلہ ی یانے لگا‪ ،‬اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔‬
‫میری نہن کی سادی سر پر ہے سر مگر!!!!‬
‫اس کی سسرال والوں نے اجانک گاڑی کی ڈمانڈ کر دی‪ ،‬میرا ب ھرا پرا گ ھر ہے سر‪ ،‬اور میں اک یال کمانے‬
‫واال ہوں‪ ،‬میں اقوراڈ نہیں کر سک یا نہ‪ ،‬مگر ان لوگوں نے کہا کہ گاڑی نہیں دی نو رشتہ نوڑ دیں گے۔‬
‫نو رشتہ نوڑنے میں ک یا ق یاچت ہے‪ ،‬ا یسے لوگوں میں کر ہی ک توں رہے ہو رشتہ؟ ضرار لعاری کو غصہ‬
‫آنا ب ھا سن کر‪ ،‬جس پر اس نے قانو ک یا ب ھا۔‬
‫ہمارے نہاں انک نار جہاں رشتہ خڑ گ یا سر نو ب ھر نوڑنا پڑا تجال کام سمچ ھا جا نا ہے‪ ،‬ییجایت میں کوئی‬
‫عزت نہیں رہنی اور انہیں اس سے جارج کر دنا جا نا ہے۔‬
‫نو ک یا پڑی نات ہے‪ ،‬وہ ییجایت تمہارا رب نہیں ہے‪ ،‬ئغوذناهلل۔‬
‫‪332‬‬
‫اور ایسی جہالت شہیے والوں سے ب ھی جساب ہونا ہے میرے ب ھائی‪ ،‬خو لوگ سادی سے نہلے ایسی‬
‫دھمکی دے رہے ہیں ک یا تمہیں ئقین ہے تمہاری نہن خوش رہےگی وہاں؟‬
‫کچھ نہیں کر سکیے سر! میری جار نہ ییں ہیں‪ ،‬غمر ئکلی جا رہی ہے ان کی‪ ،‬جس کی سادی ہے وہ‬
‫ب ھی پیس سال کی ہے۔ پڑی مشکل سے رشتہ ہوا ہے‪ ،‬اگر نوٹ گ یا نو ی یا نہیں ک یا ہوگا؟۔‬
‫خیسا گمان رک ھوگے ویسا ہی ہوگا خورش ید‪ ،‬ئم لوگ ی یک یاں کرنے میں اور خق کے لیے لڑنے سے ڈرنے‬
‫ہو‪ ،‬اشی لیے ہللا ب ھی وہی معاملہ کرنا ہے‪،‬‬
‫ہللا کا فرمان ہے‪ :‬میں ا یے ی یدے کیسابھ ویسا ہی معاملہ کرنا ہوں خیسا وہ مچھ سے گمان رک ھیا‬
‫ہے۔میں اسکے سابھ ہونا ہوں چب وہ مچ ھے ناد کرنا ہے‪ ،‬اگر وہ مچ ھے جلوت میں ناد کرے نو میں اسے‬
‫جلوت میں ناد کرنا ہوں ‪،‬جلوت میں کرے نو میں اس سے نہیر مجلس میں اشکا ذکر کرنا ہوں ‪،‬وہ میری‬
‫جایب انک نالشت آگے پڑھے نو میں انک گز پڑھ یا ہوں ‪،‬وہ میرے ناس جل کر آنے نو میں دوڑ کر‬
‫اسکی جایب جا نا ہوں"۔‬
‫نو جس کا ایسا رب ہو وہ جاہلوں کی طالمانہ سوچ اور ان کی فرسودہ رسموں کے ییچ ھے ک توں اینی عاق یت‬
‫خراب کرے‪ ،‬نہ نو وہی کر سک یا ہے نا جسے ا یے رب پر ئقین نہ ہو۔‬
‫نہت شی ناپیں ستیے میں اخ ھی لگنی ہیں سر‪ ،‬مگر غمل جان ئکال د ییا ہے۔‬
‫میں نے کہا نا نہ وہی کہہ سک یا ہے جسے ا یے رب پر ئقین نہ ہو‪ ،‬خو ا یے رب کو جای یا نہ ہو‪ ،‬نا ب ھر‬
‫جسے لگے کہ اس کا کوئی رب نہیں‪ ،‬اس کی نلخ نات پر خورش ید نے اسنغقار پڑھا ب ھا۔‬
‫آؤ جلو! ہللا نے انک ی یکی کا خ یال دل میں ڈاال ہے‪ ،‬کرنے میں دپر نہیں کرئی جا ہیے۔ ضرار لعاری دو‬
‫نوک کہ یا آگے پڑھ گ یا‪ ،‬خورش ید ب ھی اس کی نانوں میں گم تیزی سے اس کے ییچ ھے آنا۔‬
‫‪333‬‬
‫اور ا یے ناس کے جکم پر اسے میزل کا راشتہ ی یا نا رہا۔‬
‫نورے را شیے وہ انک پرایس میں رہا ب ھا‪" ،‬نا ام ید وہی ہونا ہے خو ا یے رب کو نہ جای یا ہو‪ ،‬جسے ا یے رب‬
‫پر ئقین نہ ہو‪ ،‬نا ب ھر جسے لگے اس کا کوئی رب نہیں"۔‬
‫نو ک یا وہ جاہلوں کے آگے ا یے رب کو کمزور سمچھ پتٹ ھا ہے نا نالکل ہی اتمان سے ئکل گ یا ہے؟‬
‫ئغوذناهلل۔‬
‫تمام را شیے ضرار لعاری اسے نہت کچھ سمچ ھا نا رہا‪ ،‬جسے سن کر خورش ید نار نار ہاں میں سر ہال نا رہا۔‬
‫ام اخمد! اخمد کی خ یت کا ڈور کہاں ہیں؟ ام اخمد‪ ،‬اخمد کو وہ کب سو کریں گی؟ وہ ردا اور جدتچہ‬
‫دونوں سے کوئی نات کر رہی ب ھی چب اخمد‪ ،‬ام اخمد کے قون میں خ یت کا کوئی نانک سن کر اس سے‬
‫ن‬
‫خ یت کے دروازے کے م نعلق درناقت کرنے لگا۔ اس کے سوال پر ردا نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے‬
‫دنک ھا۔‬
‫اخمد اینی کی خ یت کا ڈور ان ساء ہللا کل نا پرسوں نک آپ ضرور دنکھ لےگا۔ ردا کی زنائی وہ ضرار کی‬
‫انک دو دن میں وایسی کا سن جکی ب ھی‪ ،‬اس لیے اسے وہی ی یانا۔‬
‫م‬
‫اخمد اس کے جاب سے طمین ہو کر ب ھر سے ی یان ستیے لگا‪ ،‬مگر ب ھوڑی دپر ئعد ب ھر اسے کچھ ناد آنا۔‬
‫ام اخمد! انو ائکل کہاں جلے گیے ا یے سارے دن سے؟ اخمد انو ائکل کو ای یا سارا مس کر رہا ہے۔‬
‫اس کے خملہ میں ضرار لعاری کی مج یت واصح ب ھی۔‬
‫اخمد کے انو ائکل نہت جلد اخمد کے ناس ہوں گے اور ب ھر اخمد قورانور انو ائکل کے سابھ رہےگا‪،‬‬
‫اس نے اخمد کے سوال ب ھرنور خواب دنا۔‬
‫شجی!!!‬
‫‪334‬‬
‫مجی!!!‬
‫ردا جاموشی سے ان دونوں کا مکالمہ سن رہی ب ھی‪ ،‬دونوں ماں پت توں نے آ کر ان کے گ ھر میں اجاال‬
‫کر دنا ب ھا‪ ،‬اور اب نو وہ ب ھی ضرار لعاری کی خوشی کو دنک ھیے کے لیے انکساپت یڈ ب ھی‪.‬‬
‫اخمد انو ائکل کا اور خ یت کے ڈور کا ای یا سارا و یٹ کرےگا‪ ،‬اور اب اخمد دونوں جان کو ب ھی نہ‬
‫ی یانےگا اور ای یا لیسن ب ھی ش یانے گا۔ وہ دونوں کو سالم کر کے ان کے محصوص پرای تو یٹ روم کی طرف‬
‫اندر ب ھاگا۔‬
‫وہ پت توں ب ھی اس کے ییچ ھے ییچ ھے اندر داجل ہوپیں۔‬
‫اخمد نے ناری ناری ان دونوں کے ہاب ھوں پر نوسہ دنا ب ھر ان پر سورہ قاتچہ پڑھ کر ب ھونک ماری‪ ،‬اس‬
‫کے روزانہ کے اس غمل پر وہ دونوں اس پر ی یار ہو کر ا یے ی یار و شففت کی نارش کر د ییے۔‬
‫اس کے ئعد اخمد نے ان دونوں سے اینی خوشی سٹیر کی۔‬
‫ان دونوں کو ب ھی ضرار کی آمد کے م نعلق سن کر خوشی ہوئی ب ھی‪ ،‬قون پر یس وہ لوگ اس سے‬
‫سرسری ہی نات کر رہے بھے۔‬
‫پت یا اب کب نک رہیں گے نہاں؟ اب نو تیزاری ہونے لگی لت یے لت یے‪ ،‬امرین ی یگم نے حجاب کیے‬
‫ن‬
‫رنوریس د ک ھنی جدتچہ سے نوخ ھا‪ ،‬ع یدال یاری کسی کام سے کسی دوسرے ہاست یل گ یا ہوا ب ھا‪ ،‬اس لیے جدتچہ‬
‫کو ان کی دنکھ ب ھال کرنے کا کہہ کر گ یا ب ھا۔‬
‫یس انک دن اور و یٹ ان ساء ہللا‪ ،‬ڈاکیر جان نے کہہ رہے بھے‪ ،‬کل ڈشجارج کر دنا جانے گا۔‬
‫ردا پت یا ک یا ہوا‪ ،‬ا یسے اداس شی ک توں ہو؟ ردا خو ندا کے م نعلق سوچ رہی ب ھی شہ یاز لعاری کے سوال‬
‫ہر خونک اب ھی۔‬
‫‪335‬‬
‫نہیں! اداس نہیں ہوں ڈنڈ‪ ،‬یس ا یسے ہی کچھ سوچ رہی ب ھی۔‬
‫ب ھوب ھی جان‪ ،‬ڈنڈ نو ڈنڈ لوگوں کو کہیے ہیں‪ ،‬یٹ داداجان نو االی تو ہیں نا‪ ،‬نو آپ دادا جان کو ڈنڈ ک توں‬
‫کہنی ہیں؟ جہاں ردا اخمد کے سوال پر چیران ہوئی‪ ،‬وہیں شہ یاز لعاری نے ساچتہ قہقہہ لگا گیے بھے۔‬
‫اوہ‪ ،‬ب ھوب ھی جان نو ب ھول گنی ب ھی کہ ڈنڈ نہیں انو نول یا ہے‪ ،‬اس لیے اب نو ڈنڈ اونلی انو‪ ،‬اوکے۔‬
‫اس نے اخمد کو اینی گود میں یٹ ھا کر اس کے گال ہلکے سے ک ھتیجے‪ ،‬ردا نے اخمد کے ڈنڈ لفظ کے نو کیے‬
‫پر ناپیس سال نوال جانے واال لفظ انک ہی نل میں ندل دنا۔‬
‫اوہ! "انو ائکل خیسا؟"۔ اخمد کو انو لفظ سے وہی سمچھ میں آنا۔‬
‫جی ہاں‪" ،‬خیسے انو ائکل اخمد کے انو و یسے نہ میرے انو"۔ ردا نے شہ یاز لعاری کی طرف اسارہ ک یا۔‬
‫اور آپ کو ی یا ہے؟ "انو ہی نو خ یت کا ڈور ہونے ہیں"۔ ردا نے اس کی معلومات میں اصافہ ک یا‪،‬‬
‫ام اخمد اور اخمد دونوں نے خونک کر ردا کو دنک ھا۔ ام اخمد کو ی یا ب ھا اب اخمد نہت شی گٹ ھیاں سلچھانے‬
‫کی کوسش کرے گا۔ اس کا ذہن ہر نات کو تیزی سے کیچ کرنا ب ھا۔‬
‫ام اخمد! "انو ائکل خ یت کا ڈور ہونے ہیں؟"۔‬
‫ً‬
‫اس کی سوچ کے مظانق اخمد نے قورا اس سے سوال ک یا ب ھا‪ ،‬اور اسے ب ھی اب اس سے خ ھیانا‬
‫م یاشب نہیں لگا ب ھا۔‬
‫یس ام اخمد کی جان‪" ،‬انو خ یت کا ڈور ہونے ہیں"۔‬
‫اور ب ھر وہ اسے ناپ کے مقام اور مر یے کے م نعلق سمچ ھانے لگی۔ جاروں اس کی نانوں کو غور سے‬
‫سن رہے بھے۔‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫پ‬
‫ان لوگوں کی رنوریس د نی جدتچہ ھی اس کی نا یں غور سے سن رہی ھی۔‬
‫‪336‬‬
‫اس کا مظلب! انو ائکل اخمد کی خ یت کا ڈور ہیں؟ اس کے سوال پر ام اخمد نے ای یات میں سر‬
‫ہالنا۔‬
‫اب اخمد کا خوش وخروش دنک ھیے النق ب ھا۔‬
‫خو نات ام اخمد اسے ضرار کے سا میے ی یانے والی ب ھی وہ آج ہی اسے ی یا جل گنی ب ھی۔‬
‫وہ ضرار لعاری کو ملیے والے تمام سرپراپز کا ساک سوچ کر مسکرائی ب ھی‪ ،‬اس کی نہ جانے کون کون‬
‫شی ناپیں اسے ناد آ رہی ب ھیں۔‬
‫وہ لوگ اخمد میں پزی بھے‪،‬‬
‫ک یا نات ہے جدتچہ؟‬
‫آئی میرے ممی ڈنڈی ب ھی نو میری خ یت ہیں‪ ،‬جن کی مچ ھے کوئی چیر نہیں‪ ،‬انک جسرت شی ہے‬
‫انہیں دنک ھیے کی‪ ،‬ان سے ملیے کی‪ ،‬میرا دل جاہ یا ہے آئی کہ وہ لوگ ب ھی اسالم میں داجل ہو جاپیں‪ ،‬ہللا‬
‫جانے وہ کس جال میں ہوں گے‪ ،‬میں نہت الڈلی ب ھی شب کی۔ جدتچہ نے اسے ا یے خواب اور‬
‫ع یدال یاری سے کی گنی نات کے نارے میں ی یانا۔‬
‫ہللا تمہاری زنان م یارک کرے‪ ،‬اس کی دعا پر جدتچہ نے آمین کہا ب ھا۔‬
‫سمرن کے مسیج آنے پر جدتچہ دوسرے وارڈ کے راؤنڈ پر جلی گنی‪ ،‬اور وہ لوگ پتٹ ھے نہ جانے کون‬
‫کون سے قصے ئکال کر انک دوسرے کو ش یا کر ی نصرہ کرنے لگے۔‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علتہ و سلم نے فرمانا‪:‬‬

‫‪337‬‬
‫(نوخوانو! جس کے ناس ئکاح کی ضرورنات کی اسنظاعت ہے نو وہ سادی کر لے؛ ک تونکہ سادی‬
‫ئظریں خ ھکانے اور سرمگاہ کو تحفظ د ییے کا قوی ذرئعہ ‪ ،‬اور خو اسنظاعت نہ ر کھے نو وہ روزوں کی ناییدی‬
‫کرے؛ ک تونکہ روزے سدت شہوت کو نوڑ د ییے ہیں)"‬
‫ت‬‫پ‬ ‫مچ‬‫س‬
‫ئ‬ ‫چ‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ہ‬
‫اس کا مظلب ھیے یں آپ لوگ؟ اس نے یجایت یں ھے تمام صرات پر ظر دوڑائی‪ ،‬نورا ا ک‬
‫ن‬
‫دن لگا ب ھا اسے نہاں کے کے کچھ لوگوں کو جا یے میں‪ ،‬خورش ید کی نہن کی سادی کی دغوت اور رسوم‬
‫پ‬
‫کے سلسلے میں ییجایت تٹھی ب ھی جس میں اس نے تمام مردوں کو نوری قٹملی کے سابھ آنے کے لیے‬
‫ک توپیس ک یا ب ھا۔ اس میں مساجد کے امام‪ ،‬مدارس کے علماء نک سامل بھے۔ مگر اس عالقے نہ انہیں ان‬
‫کے مقام کے مظانق ونل تو دی جائی اور نہ ان لوگوں کو نہاں کے جاالت کی قکر ب ھی۔‬
‫اور ان کے طالمانہ ق نصلوں پر وہ جاموش نہیں رہا ب ھا‪ ،‬اور نہ وہ نہاں جاموش ر ہیے آنا ب ھا۔ اس کے‬
‫سوال پر لوگوں نے اسے چیرت سے دنک ھا۔‬
‫شب جاموش بھے‪ ،‬کسی نے خواب نہیں دنا۔‬
‫صاچب اسنظاعت کا مظلب نہ ہے کہ سوہر ی توی کے لیے نان ئففہ ئعنی ک ھانے پت یے‪ ،‬نہت یے اوڑ ھیے‬
‫اور اس کے ر ہیے کا ای نظام خوش اسلوئی سے کرے‪ ،‬اگر لڑکا اس کا جاپز خرچ اب ھانے کے قانل ہو نو ہی‬
‫اس کی سادی کرو‪ ،‬اور اگر وہ اس کی اسنظاعت نہ رک ھیا ہو نو وہ روزے رکھ کر ا یے اتمان کو تجانے۔‬
‫لوگوں کی جاموشی پر وہ گونا ہوا۔‬
‫نو آپ لوگ ا یے پت توں کی اس جال میں سادی ک توں کرنے ہیں چب وہ اینی ی توی کی ذمہ داری‬
‫اب ھانے کے قانل نہیں ہونے‪ ،‬ک توں ایسا غظٹم گ یاہ کر کے ہللا کے قہر کو آواز دے رہے ہیں۔‬

‫‪338‬‬
‫ایسا نہیں کرنے ہم! چب ہمارا لڑکا کمانے لگ یا ہے یب ہی اس کی سادی کرنے ہیں۔ مچمعے میں‬
‫سے کسی نے اس کی نات کا اخ یالف ک یا۔‬
‫اوہ‪ ،‬اخ ھا! وہ اس خواب پر کچھ نل جاموش رہا۔‬
‫جلو ئم ی یاؤ ارقم! "خورش ید کی نہن سے ئکاح ک توں کر رہے ہو؟"۔ اس نے نہلی یششت میں پتٹ ھے‬
‫خورش ید کے ہونے والے نہ توئی سے ڈاپرنکٹ نوخ ھا۔‬
‫ً‬
‫آپ نے اب ھی جد یث ش یائی ہے مسیر لعاری‪ ،‬کہ "صاچب اسنظاعت کو قورا ئکاح کر لت یا جا ہیے"۔‬
‫"نہی مقہوم ہے نا اس کا؟"۔ نو میں مہتیے کے جالیس ہزار کما نا ہوں۔ اینی ی توی کا ہی نہیں اینی نوری‬
‫قٹملی کا اک یلے خرچ اب ھا سک یا ہوں‪ ،‬اس کے انداز میں نکیر ب ھا۔‬
‫ماساءہللا! واقعی اس میں نو نورے گ ھر کا کقایت شعاری سے خرجہ اب ھانا جا سک یا ہے‪،‬‬
‫ک یا ہر مرد نہاں کمائی کرنے واال ہے؟ اس کے سوال پر "ہاں" کا انک سور نلید ہوا ب ھا۔ خورش ید‬
‫پ‬ ‫س‬
‫تماسائی ی یا تمام ناپیں مچ ھیے کی کوسش کر رہا ب ھا۔ اس کے گ ھر کی غورپیں تمام غورنوں کے سابھ تٹھی‬
‫ہوئی ب ھیں‪،‬‬
‫آپ لوگ شب کما لتیے ہو اور کما رہے ہو نو ب ھر ک یا وجہ ہے کہ‪:‬‬
‫سونے کے یسیر ی توی الئی ہے‪ ،‬ئکانے کے لیے پرین ی توی الئی ہے‪ ،‬سوہر کے اور ا یے سال ب ھر نا‬
‫مزند مدت نک نہیے جانے والے کیڑے ی توی الئی ہے‪ ،‬نہواروں کے موقغوں پر گ ھر میں ک ھانا جانے واال‬
‫اناج ی توی کے ناپ کے گ ھر سے آ نا ہے‪ ،‬شفر کرنے کے لیے گاڑی ی توی الئی ہے‪،‬‬

‫‪339‬‬
‫اس کا مظلب نو نہی ہوا نہ کہ سوہر اس قانل نہیں کہ ی توی کو یسیر‪ ،‬ک ھانا پت یا‪ ،‬کیڑا‪ ،‬پرین کچھ ب ھی‬
‫مہ یا کرنے کی اسنظاعت نہیں رک ھیا‪ ،‬نو ب ھر مرد پر نہ طلم ک توں کر رہے ہیں آپ لوگ کہ وہ سادی کر‬
‫کے اینی مردانگی کا خ یازہ ئکلیے د نک ھے؟‬
‫وہ ای یا کما کر ب ھی صاچب اسنظاعت نہیں اور آپ لوگ اس پر مزند نوخھ ڈال رہے ہیں۔‬
‫نہ ک یا نول رہے ہو ئم ب ھیا‪ ،‬ی توی سوہر کے گ ھر میں رہنی ہے‪ ،‬سوہر ی توی کے گ ھر میں نہیں رہ یا۔‬
‫انک اور مجالف اب ھا۔ ساند مردانگی کی خوٹ پر نل یال اب ھا ب ھا۔‬
‫پیسک گ ھر سوہر کا ہونا ہے مگر اس گ ھر میں سامان ی توی کا ہونا ہے‪ ،‬جس پر اس کا سوہر اور اس‬
‫کے گ ھر والے ی توی سے زنادہ خق خمانے ہیں۔‬
‫اس طرح نو غورت کے دل سے مرد کا اچیرام ہی ئکل جانے گا‪ ،‬اور ئکل رہا ہے۔‬
‫مرد کی عزت اس سے ہے کہ ی توی سوہر کے مہ یا کردہ یسیر پر خق سے سونے نہ کہ سوہر ی توی کے‬
‫یسیر پر سان سے سونے۔‬
‫مرد کی عزت نہ ہے کہ ی توی سوہر کی سواری پر نورے خق سے شفر کرے نہ کہ سوہر ی توی کی‬
‫سواری پر سان سے گ ھوم یا ب ھرے۔‬
‫میں اکیر سوخ یا ہوں نہ کیسے مرد ہیں خ نہیں ان معامالت پر عیرت نہیں آئی۔‬
‫"آپ کی ئظر میں کسی لڑکی کا رشتہ نوی یا‪ ،‬اس کی نارات لوی یا‪ ،‬ذلت کا ناعث ہے مگر کسی مرد کا‬
‫اینی غورت کی یشت ی یاہی میں رہ یا ذلت کا ناعث نہیں"؟۔‬
‫آپ لوگ لڑکی کے گ ھر والوں سے پڑے کروفر اور اکڑ کے سابھ جہیز لتیے ہو خیسے کہ نہ آپ ہی کے‬
‫پیسوں سے خرندا گ یا ہے۔‬
‫‪340‬‬
‫لڑکی ا یے لیے ہی الئی ہے‪ ،‬ا یے سسرال والوں کے لیے نہیں۔ کسی غورت نے وہی خملہ دہرانا‬
‫خو اکیر غورپیں کہنی ب ھرئی ہیں۔‬
‫اخ ھا اگر وہ ا یے لیے لے کر آئی ہے نو آپ لوگ‪ ،‬گاڑی‪ ،‬کیڑے‪ ،‬ک ھانا پت یا‪ ،‬نہ شب کس لیے‬
‫ما نگیے ہو؟ لڑکی کے لیے؟ اب ھی کچھ دپر نہلے ہی نو کہا میں نے کہ آپ صلی ہللا علتہ وسلم نے اس مرد‬
‫کو سادی کرنے کا کہا خو اینی ی توی کو اینی کمائی سے نہ شب مہ یا کر سکے‪ ،‬نہ کے ا یے لیے ا یے ناپ‬
‫کے گ ھر سے نان ئففہ النے۔‬
‫ی یانے علماء صاچب! ک یا علط کہہ رہا ہوں میں؟ آپ لوگوں کو دین کا وارث کہا گ یا ہے‪ ،‬آپ‬
‫لوگوں کو ان لوگوں نک دین نہیجانا جا ہیے ناکہ وارث ہونے کا خق ادا کر سکیں‪ ،‬مگر آپ لوگ خود ہی نہنی‬
‫گ نگا میں ہابھ دھو رہے ہیں۔‬
‫اس کی نات پر دو علماء سرم یدگی سے اس کے ناس آ ک ھڑے ہونے بھے‪ ،‬اور اس کی اس کاوش‬
‫ن‬
‫کو سراہا ب ھا‪ ،‬واقعی اس شحص کے ذر ئعے ہللا نے ان کی آ ک ھیں کھلوائی ب ھیں۔ اور ان لوگوں نے اس‬
‫کے تمام ئقاط کی نای ید کی ب ھی۔‬
‫میرے خ یال میں مچھ سے ہللا نے خو کہلوانا ہے‪ ،‬وہ ساند آپ شب کے دلوں نک نہیجا ہوگا‪،‬‬
‫اور انک نات میں غورنوں سے کہ یا جاہ یا ہوں کہ آپ غورت ہیں ہللا نے آپ کو گ ھر کو خ یت ی یانے‬
‫ئ‬
‫کا ہیر دنا ہے‪ ،‬آپ کو ایسی عم توں سے نوازا ہے جس سے مرد محروم ہیں‪ ،‬مگر اس کے ناوخود آپ ا یے‬
‫گ ھر کو جہٹم ی یا د ینی ہیں‪،‬‬
‫سادی ی یاہ کے نام پر لڑکی والوں کو لوٹ کر‪ ،‬جہٹم میں لے جانے والی‪ ،‬اتمان کو زانل کر د ییے‬
‫والی فرسودہ اور ی نہودہ رسموں کو اخت یار کر کے‪ ،‬جاالنکہ ہللا نے ویسی ہی ی یت یاں آپ کو ب ھی دی ہوئی ہیں‬
‫‪341‬‬
‫مگر آپ اینی پتنی کے لیے غمدہ اور دوسرے کی پت نی کے لیے ندپرین ماں نایت ہو کر ماں لفظ کی عزت و‬
‫خرمت کی نےنوقیری کرئی ہیں‪.‬‬
‫میں نہاں موخود مردوں سے نوخ ھیا ہوں کہ ہللا نے آپ کو غورت سے زنادہ غقل دی ہے‪ ،‬آپ کے‬
‫مقا نلے غورت ناقص الغقل ہے نو چب وہ کم غقلی کا ی توت د ینی ہے یب آپ کی ذمہ داری ہوئی ہے‬
‫کہ اسے شغور سک ھاپیں‪ ،‬مگر آپ لوگ ال یا ان کی تیروی کرنے لگ جانے ہیں۔‬
‫میں اکیر لوگوں کو دنک ھیا ہوں سوہر اور پتیے کو جہیز لتیے کی جاہت نہیں ہوئی مگر غورنوں میں اس کی‬
‫نہت ہوس ہوئی ہے‪ ،‬کم غقلی اس کی کمزوری ہے آپ مرد اس کی اس کمزوری کو دور کرنے کے‬
‫تجانے اس ہوس میں اس کا سابھ د ییے لگیے ہیں‪،‬‬
‫غورپیں ا یسے معامالت میں معاسرئی و سماجی رحجان کی طرف نوجہ م یذول کروا کر آپ کو اس معا ملے‬
‫پر راضی کر لتنی ہے‪ ،‬نو ک یا ہللا نے مرد کو غقل اشی لیے دی ہے کہ وہ غورت کی علط ی یائی پر اتمان‬
‫لے آنے خ یکہ آپ نہ ب ھی کہیے ب ھرنے ہو کہ غورت کم غقل ہے‪ ،‬اور ب ھر سادی ی یاہ میں غورت کی ہی‬
‫ستیے ہو خیسے وہ کوئی عالم نا مفنی ہو۔‬
‫میں نہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ غورت کی نہ ستو‪ ،‬نالکل ستو! اگر وہ جاپز اور خق پر ہوں نو انہیں ست یا‬
‫ضروری ہے۔ ل یکن اگر وہ علط مظال یات آپ کے سا میے رک ھنی ہیں نو ہللا کے وا شیے ان کی پردند کرو‪ ،‬نہ‬
‫کہ اطاعت کر کے کسی اور کو قفیر ی یا دو۔‬
‫م‬
‫ئکاح خو کہ ہللا کی یسائی‪ ،‬آپ صلی ہللا علتہ وسلم کی غمدہ اور اتمان کو کمل کرنے والی سیت ہے‬
‫اس کو ہمیں لوگوں نے ای یا مشکل ی یا دنا کہ چب نہ نوری ہوئی ہے نو ا یے اصل سے جالی ہو جکی ہوئی‬
‫ہے۔‬
‫‪342‬‬
‫م‬
‫ب ھر نہ سیت نہ آپ کے اتمان کو کمل کرنے میں معاون و مددگار نایت ہوئی ہے اور نہ آپ کے‬
‫گ ھر اور تچوں کی نہیرین پرورش کے لیے کارگر ہوئی ہے‪ ،‬اور ب ھر آپ لوگ الزام د ییے ہو غورت کو کہ‬
‫اخ ھی ی توی نہیں ہے‪ ،‬اخ ھی نہو نہیں ہے‪ ،‬اخ ھی ماں نہیں ہے۔‬
‫ک یا ہللا نہ شب نہیں دنکھ رہا ہے؟ ک یا ہللا آپ جاموش ر ہیے والے مردوں سے جساب نہیں لےگا؟‬
‫اگر غورپیں سادی ی یاہ اور رسوم کے معا ملے صد کرئی ہیں اور آپ ان کی ہاں میں ہاں مالنے ہو نو ئم‬
‫غورت سے زنادہ گ یاہگار ہونے ہو‪ ،‬ب ھر ہللا نو خھےگا ک یا اشی لیے مرد ی یانا بھ‪ ،‬نا اشی لیے تمہیں غورت سے‬
‫زنادہ غقل دی ب ھی؟ نو کوئی خواب ہوگا آپ کے ناس؟‬
‫اس کا مظلب نہ نہیں ہے کہ غورت نا لکل ہی ناقص ہے‪ ،‬ہللا نے اس سے تچوں کی پروش کرواکر‬
‫اپت یاؤں واال کام ل یا ہے‪ ،‬ہللا نے اس کے تیروں کے اوپر نہیں نلکہ تیروں کے ییجے خ یت رک ھی ہے‪،‬‬
‫مگر آپ خود ا یے تچوں کو خود جہٹم کا چصہ دار ی یا رہی ہیں اور خو آپ کو قدموں کے ییجے خ یت ہے خود‬
‫ہی اس کو آگ لگا رہی ہیں‪ ،‬نو آپ کی کم غقلی کا اشی سے اندازہ لگانا جا سک یا ہے‪،‬‬
‫میں تمام غورنوں کو نہیں کہہ رہا ہوں‪ ،‬مگر اکیرپرت ایسی ہی ہے‪،‬‬
‫کوئی ناپ ب ھائی ساری زندگی اینی نہن پتنی کی سادی کی قکر میں شہی سے سونا ب ھی نہیں ہے اور آپ‬
‫ان سے جہیز کی ڈمانڈ کر کے انہیں اور نےسکون کر د ییے ہو‪ ،‬نےنکی اور ندعت والی رسوم کروا کر‬
‫انہیں ب ھی ا یے سابھ جہٹم کا چصہ دار ی یانے ہو۔‬
‫شب سے ام توری یٹ ب نات!‬
‫اور ک یا آپ جا یے ہیں "لوگوں سے ما نگیے والوں کو ب ھکاری کہا جا نا ہے"۔ اور وہللا میں نے نک ھارنوں‬
‫کو عزت دار نہیں نانا۔‬
‫‪343‬‬
‫نو میں نہاں موخود تمام لڑک توں کے والدین سے نہی کہوں گا کہ ہللا کے لیے ا یسے ب ھکارنوں سے اینی‬
‫ی یت توں کو ی یاہ کر ان کی زندگی جہٹم نہ ی یاپیں‪ ،‬انک خوددار عیرت م ید مرد سے ان کے ئکاح کریں۔‬
‫خو ان کے نان ئفقے کے ذمہ داری خوش اسلوئی سے نوری کرے‪ ،‬خو ان پر ا یے گ ھر کے نار کا نوخھ‬
‫نہ ڈالے‪ ،‬خو انہیں شہزادنوں خیسی زندگی نہ شہی ان خیسی مج یت و عزت دیں۔‬
‫آج چب آپ ا یسے مردوں سے ان کی سادناں کرنے ہو نو ب ھر نہ اور ان خیسے ہی مرد وخود میں الئی‬
‫ہیں خو ہمارے ملک کا ناسور ین رہے ہیں۔ اور خو غورپیں ماؤں کی شکل میں‪ ،‬نہن کی شکل میں‪ ،‬ی توی‬
‫کی شکل میں انہیں ناسور ی یا رہی ہیں ان سے ب ھی گزارش ہے کہ اگر آپ ا یے ہی رستوں سے وقا نہیں‬
‫کریں گی نو ب ھر آپ اور کس سے وقادار ہوں گی؟ اور نہی نات مردوں کے لیے ب ھی ہے‪ ،‬ا یے گ ھر کو‬
‫نےراہ روی میں دنک ھیے ہونے چب آپ ان کے لیے قکر م ید نہیں ہونے ہو نو آپ کیسے عزت دار اور‬
‫وقادار مجلص مرد ہو؟‬
‫ا یے مردوں کو گ یاہ پر لگانا‪ ،‬اور مردوں کا ان کے کہیے پر گ یاہ میں لگ یا‪ ،‬ک یا نہ آپ کی انک‬
‫دوسرے سے وقا ہے؟‬
‫میں غورت کی وقا ی یاؤں آپ کو؟‬
‫میں خو کہہ رہا ہوں نہ ئظاہر میں کہہ رہا ہوں مگر مچ ھے سک ھانا گ یا نہ ستق میری ی توی کا ہے۔ نہ وقا ہے‬
‫اس کی ا یے رب سے‪ ،‬ا یے دین سے‪ ،‬ا یے سوہر سے‪ ،‬ا یے پت یے عرض ہر ر شیے سے کہ اس نے ا یے‬
‫ہر ر شیے کو ہللا سے مال دنا۔‬
‫اور اسے دنکھ کر میں چیران رہ جا نا ہوں کہ ب ھر غورت ناقص الغقل کیسے ہے؟‬

‫‪344‬‬
‫اب سمچھ میں آنا کہ خو غورت ا یے گ ھر کو جہٹم ی یا دے وہ ناقص الغقل ہے‪ ،‬اور خو خ یت ی یا دے وہ‬
‫ائعام ناقتہ ہے۔ اور میں فحرنہ کہ یا ہوں‪" ،‬میری ی توی ائعام ناقتہ ہے"۔ اور ہللا نے اسے انک وقادار‬
‫مجلص مرد غظا ک یا ہے۔‬
‫وہ کوئی مفنی عالم قاصل شحص نہیں ب ھا‪ ،‬انک عام سا مسلمان ب ھا جس نے انک لم یا عرصہ‬
‫اندھیروں میں گزارا‪،‬ب ھر روست توں میں آنا‪ ،‬اشی شحص نے اینی روشنی کا کچھ چصہ امت کی قکر میں نہاں‬
‫نا پتیے کی کوسش کی۔‬
‫وہ نہاں لوگوں پر شحر طاری کر کے جا چکا ب ھا‪ ،‬خورش ید مرد و غورنوں میں ہونے والے مت یت اپرات کو‬
‫دنکھ کر دنگ رہ گ یا ب ھا‪ ،‬اور خو مرد بھے وہ پڑے سرمسار پتٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬کچھ اس کے جالف ب ھی بھے‪،‬‬
‫مگر جن کی منی زرچیز ب ھی وہ اب اس کی نانوں سے اینی آی یاری کر رہے بھے۔‬
‫خورش ید اس کے غمل کو سوچ رہا ب ھا خو اس کے ناس نے کیے بھے۔‬
‫ان لوگوں سے نات کرنے سے نہلے ضرار لعاری نے نہت سے ب ھوکے لوگوں کو ک ھانا کھلوانا ب ھا‪ ،‬ان‬
‫کے گ ھروں میں ہللا نے ختنی شہولت دی ای یا راسن ڈلوانا‪ ،‬اور ب ھر ہللا کے چصور م یاجات کر کے ان کے‬
‫سابھ ہللا کے جکم سے "امر نالمعروف" کا معاملہ ک یا۔‬
‫ضرار کچھ نل اس کے فریب رک کر اسے کہہ کر گ یا ب ھا۔‬
‫ی یک کام کرنے کی نوق تق ہللا کی طرف سے ہوئی ہے‪ ،‬میں نے ہللا کو راضی ک یا کہ وہ میری مدد‬
‫کرے اور میں اس کی مدد کا مجیاج ب ھا اور ہوں‪،‬‬

‫‪345‬‬
‫نہاں آنے سے نہلے مچ ھے انک لفظ کا علم نہیں ب ھا‪ ،‬اس لیے میں نہلے پڑے علم والے کو راضی‬
‫کرنے گ یا کہ چب اس نے ی یکی کا خ یال ڈاال ہے نو وہی ہے خو اس ی یکی کو کرنے کی طاقت ب ھی دے‬
‫گا۔ نو یس ہو گ یا معاملہ سیٹ۔‬
‫میں ہللا کی طرف جل کر گ یا اور وہ میری طرف دوڑ کر آ گ یا‪ ،‬اس کو آج ئم ساند سمچھ گیے ہوں‬
‫گے۔‬
‫نہ ہے میرا رب‪ ،‬خو ی یدے کی ہر ئکار پر لت یک کہ یا ہے یس ہم ہی ہیں خو اس سے متہ موڑے ہونے‬
‫ہونے ہیں۔‬
‫لوگوں کوپرپر سمچھ کر ان کی مای یا اور ہللا کو کمزور جان کر اس کے جکموں کو پرک کرنے والے پڑے‬
‫جسارے میں ہیں۔‬
‫میں ان کے دلوں کو نلتیے کی دعا کر کے آنا ب ھا‪ ،‬خود ان کے دل نلت یے نہیں آنا ب ھا میں نے نو یس ہللا‬
‫کا جکم مانا ہے اور ا یے ینی کا کام ک یا ہے۔‬
‫نہاں میرا کام ہو گ یا‪ ،‬اور اب ہللا جانے اور نہ لوگ جاپیں۔‬
‫"ہمارا کام لوگوں نک ہللا کا ی نعام نہیجانا ہونا ہے‪،‬آگے لوگ جانے اور ہللا جانے"۔‬
‫خورش ید کے کانوں میں ا یے اب ھی ب ھی ضرار لعاری کی ناپیں گوتج رہی ب ھیں‪ ،‬اسے ئقین ب ھا ہللا اس کی‬
‫ی یکی کو رای نگاں نہیں جانے دےگا‪ ،‬ک تونکہ اب وہ ب ھی اشی نات پر غمل تیرا ہونے کا عزم کر چکا ب ھا خو‬
‫وہ کہہ کر گ یا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫گاڑی کے نویٹ سے ی یک لگا کر آ ک ھیں ی ید کیے وہ کسی اور ہی جہاں میں نہیجا ہوا ب ھا‪ ،‬اس کا غصو‬
‫غصو دعا کر رہا ب ھا کہ ہللا ا یے ی یدوں کے دل اینی اطاعت کی طرف ب ھیر دے۔‬
‫‪346‬‬
‫"میرا ہللا نو ایسا ہے خو خود ہی ی یدوں کو ی یکی کے نہانے میسر کر کے ان پر اینی رخم توں کی نارش کرنا‬
‫رہ یا ہے‪ ،‬اور ب ھر فرستوں کو کہ یا ہے کہ دنکھو میرے ی یدے نے کتنی ی یک یاں کی ہیں"۔ ام اخمد کے‬
‫القاظ اس کے گرد گو جتے بھے۔‬
‫اس کی آنکھ سے انک آیسوں ئکل کر نہہ گ یا ب ھا‪،‬‬
‫"ی یکی کا جکم کرنا اور خود کو گ یاہوں سے تجانا ہی نو ہللا کے فرب کا ذرئعہ ہے"۔‬
‫"میرے نے ئقتنی کے شفر نے مچ ھے میرے ہللا سے مالنا ہے‪ ،‬اس کا چب نہ اجسان سوخنی ہوں نو‬
‫ذرا عیرت آئی ہے کہ میرا ہللا نو ایسا ہے کہ اسے ی یا کوئی گ یاہ کیے جاہا جانے‪ ،‬اس کی اطاعت کی‬
‫جانے"۔‬
‫"میرا دل کرنا ہے کاش خو ہوا وہ امیجان ہونا میرے گ یاہ کی سزا نہ ہوئی"۔‬
‫آیسوں میں مزند اصافہ ہوا ب ھا‪ ،‬نہ جانے کون کون شی ناپیں ب ھی اس کی جان جہاں کی خو اسے ناد آ‬
‫رہی ب ھیں‪ ،‬وہ انہیں نانوں کے شحر میں جکڑا ہوا ب ھا چب اس کے کانوں میں فریب سے کچھ آوازیں پڑی‬
‫ب ھیں۔‬
‫نار غورت کو جدا نے ہم مردوں کے لیے ہی نو ی یانا ہے‪ ،‬نو جار دن کی اس زندگی میں اس کا لطف لو‪،‬‬
‫ب ھر نو نار ق ید ہی ق ید ہے۔ ی توی نام کا دم خ ھلہ خو گلے پڑ جا نا ہے‪ ،‬مگر فی الجال ییجلر الئف کا مزا لتیے دو‪،‬‬
‫لے نو رہا ہے لطف اور کت یا لت یا ہے‪ ،‬اب یس کر۔ کل ب ھر آپیں وہاں جلیں گے‪ ،‬جہاں رنگین‬
‫ی یلیاں ہیں‪ ،‬اور ب ھر ان کی رنگتنی محسوس کریں گے۔ اینی کھلی اور واہ یات گف یگو سن کر وہ خ ھیکے سے اب ھا‬
‫ب ھا‪ ،‬جہرے پر رومال ناندھ کر وہ ان کے ییچ ھے آ کر ک ھڑا ہو گ یا‪ ،‬مزند وہ گل افسائی کرنے چب اس نے‬
‫انہیں نوک دنا ب ھا۔‬
‫‪347‬‬
‫تمہیں نہ لطف اور رنگتنی اشی وقت نک مزا دےگی چب نک ئم ا یے گ ھر کی طرف سے آنکھ ی ید‬
‫رک ھوگے‪ ،‬چب نک ئم کسی جالل ر شیے میں نہیں ی یدھ جانے‪ ،‬اور جس دن ئم پر رستوں کا نوخھ آ پڑا‪ ،‬اس‬
‫دن سے ئم خود اینی اس زندگی کو دنک ھیے ہونے لع یت مالمت کروگے‪ ،‬اور خود کا سام یا کرنے کی ب ھی‬
‫ہمت نہیں ہوگی۔‬
‫میں نے سادی کے ئعد ا یسے ہی مردوں کو شب سے زنادہ نےسکون اور تچ ھیاوے میں مت یال دنک ھا‬
‫ہے‪ ،‬نہت تچ ھیانے ہیں میرے ب ھای توں زنا کرنے والے جالل رشتہ نا کر۔‬
‫اور خ نہیں ئم لوگ اب ھی لطف کہہ رہے ہو نہ تمہارے گلے کا ب ھیدا ین جاپت یگی چب ہللا کی نکڑ‬
‫آنےگی۔‬
‫ان لطف میں پڑ کر ئم ییجلر کہاں سے رہ گیے‪ ،‬ئم نو رنڈوں میں سمار ہو گیے‪ ،‬اور خیسا معاملہ‬
‫معاسرہ رنڈنوں کے سابھ کرنا ہے اس سے ند پرین معاملہ ہللا رنڈوں کے سابھ کرنا ہے‪،‬‬
‫میں نے اشی زغم میں ڈونے انک شحص کے گ ھر سے اس کے گ ھر کی عزت کا خ یازہ ئکلیے دنک ھا ہے‪،‬‬
‫خیسے آج ئم غورنوں کو رنگین ی یلیاں کہہ رہے ہو ا یسے ہی انک شحص کے گ ھر کی ی یل توں کی رنگتنی اشی‬
‫خیسے مردوں نے محسوس کی ہے۔‬
‫ناز آجاؤ‪ ،‬ا یے گ ھر کی عزت تجانا جا ہیے ہو نو‪ ،‬ان لڑکوں کو ہکا ئکا خ ھوڑ خیسے آنا ب ھا و یسے ہی جال گ یا۔‬
‫اب اس کی آنکھوں سے آیسوں زار و قظار نہہ رہے بھے‪،‬‬
‫اسے ان لڑکوں کو سن کر ای یا وقت ناد آنا ب ھا‪ ،‬کت یا زنادہ پڑ ییا ب ھا وہ ا یے اس گ یاہ پر‪ ،‬عحب خوف‬
‫ہمیشہ اسے ا یے چصار میں جکڑے رک ھیا اور ب ھر وہ چصار محسم کھال ب ھا نو اس کی دی یا نہہ و ناال ہو گنی‬
‫ب ھی۔‬
‫‪348‬‬
‫اور ب ھر انک عرصہ لگا ب ھا اسے خڑنے میں‪ ،‬اس نے ای یا دل آج ب ھر مسال ب ھا۔ کٹھی کٹھی ا یسے ہی‬
‫اس کا پرسکون دل سسک اب ھیا ب ھا۔‬
‫اس کے قون پر ردا کی کال آ رہی ب ھی‪،‬خود کو کم توز کر کے اس نے اس سے دو جار ناپیں کی‪ ،‬اور‬
‫اسے ا یے ب ھیک ہونے کا ئقین دالنا‪ ،‬ا یے ماں ناپ سے نات کر کے کچھ سکون میسر آنا۔‬
‫اس نے جلد از جلد ان کے عالج کروانے کا نہتہ ک یا۔ پین ہف توں کی مسلسل کڑی مج یت کے ئعد‬
‫کام یائی اس کا مقدر ب ھہری ب ھی۔‬
‫اس عرصہ میں اس کا سدت سے دل جاہ یا کہ وہ اینی جان جہاں کے ناس جانے‪،‬اس سے نات‬
‫کرے‪،‬اسے کہے کہ وہ ب ھک رہا ہے نو اسے ہللا کی مجت توں سے روش یاس کروانے کہ اس کا دل ب ھر سے‬
‫پڑپ کر شجدہ رپز ہو جانے اور سکون نا جانے۔ آج وہ اس کی ناپیں ب ھرے مچمع میں دہرا کر آ رہا ب ھا نو‬
‫اس کی ناد سدت نکڑ گنی ب ھی‪،‬‬
‫اور ب ھر ضرار لعاری کا ارادہ ی یدنل ہونے میں وقت نہیں لگا ب ھا۔‬
‫ردا ان پت توں کے ییچ گ ھن جکر ین کر رہ گنی ب ھی‪ ،‬شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نو ب ھر ب ھی ہوش میں‬
‫ر ہیے بھے مگر ندا کو نو کوئی ہوش ہی نہیں ب ھا‪ ،‬شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو دنکھ کر اسے خود پر پتنی‬
‫ق یامت ناد آ جائی نو وہ اور ناگل ہونے لگنی اس لیے ردا نے ان دونوں کو اس کے سا میے آنے سے م نع‬
‫کر دنا۔‬
‫انک مہیتہ ہو گ یا ب ھا اس جادنہ کو چب اجانک ان پر انک اور انکساف ہوا خو انہیں ذلت کی اب ھاہ‬
‫گہرای توں میں لے گ یا‪ ،‬ندا کے پرنگت یٹ ہونے کا۔‬

‫‪349‬‬
‫اس چیر کو سن کر ندا کی جالت نلکل ہیجائی ہو گنی ب ھی‪ ،‬ردا کے لیے اسے ستٹ ھال یا مشکل ہو گیا‪،‬‬
‫زپردشنی اسے پت ید کی دوائی دے کر سالنا۔‬
‫صیح اب ھی نو ندا کو عایب دنکھ کر اسے ساک لگا‪ ،‬تیزی سے ابھ کر اسے ہر جگہ دنک ھا‪ ،‬کہیں نہ ملیے‬
‫پر وہ ییجے آئی اور ش یدھا کچن میں گنی نو اسے ا یے قدموں سے زمین سرکنی معلوم ہوئی ب ھی۔‬
‫ندا کی کالئی سے خون نائی کی طرح نہہ رہا ب ھا‪ ،‬اور وہ کچن کے فرش پر پڑی ہوش و خرد سے‬
‫نےگانہ ساند زندگی کے آخری پڑاؤ پر آ گنی ب ھی۔‬
‫اس کی جالت دنکھ کر اسے کچھ نہیں سوخھ رہا ب ھا‪،‬‬
‫ک یا ہوا پت یا؟ اس کی خیخ سن کر واچ مین ائکل ب ھاگے ب ھاگے روم میں آنے بھے‪ ،‬انہیں اندر آنے‬
‫کی اجازت نو نہیں ب ھی‪ ،‬مگر جس طرح اس گ ھر کا شیرازہ نک ھرا ب ھا اس میں انہوں نے ردا کا سابھ دے کر‬
‫اس نک ھرے شیرازے کو سم یتیے کی کوسش کی ب ھی انک ناپ کی طرح۔‬
‫پت یا پڑی پت یا کو لے کر جلدی ہشت یال جلو۔ اب ھی سایس جل رہی ہے۔ وہ ان کی مدد سے خود پر قانو‬
‫ناکر ندا کو ہاست یل لے کر گنی ب ھی۔‬
‫شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو اس نے کچھ ب ھی نہیں ی یانا ب ھا۔‬
‫ندا کے اس قعل سے انک مغصوم جان نا ب ھر کسی کا گ یدہ خون اینی نہلی سایسن پر ہی دم نوڑ‬
‫گ یا۔‬
‫ہوش میں آنے کے ئعد ندا پر ب ھر خ تون سوار ہو گ یا ب ھا‪ ،‬اس نے ا یے جسم میں مت نقل ہونے خون‬
‫کی نونل ئکال کر ب ھت یکی اور ب ھر سے دنوانگی کے عالم میں خود کو ئفصان نہیجانے کی کوسش کرنے لگی‪،‬‬
‫اس کی جالت کے پیش ئظر ردا ڈاکیر کو نالنے کے لیے ب ھاگی۔‬
‫‪350‬‬
‫اسے نہیں ی یا ب ھا ٍڈاکیر کے ک یین میں کون ہے کون نہیں‪ ،‬اس نے ڈاکیر کو ندا کی ک نف یت‬
‫ی یائی‪،‬۔‬
‫ب ھا گیے ہونے اس کی نکر کسی وخود سے ہوئی ب ھی‪ ،‬اس کے ہابھ سے قون گرا مگر اسے کوئی ہوش‬
‫نہیں ب ھا۔‬
‫اس نے اور دو پرسوں نے ندا کو ستٹ ھاال ہوا ب ھا مگر ب ھر ب ھی وہ نےقانو ہو رہی ب ھی۔‬
‫اس میں نہ جانے اینی طاقت کہاں سے آ گنی ب ھی کہ زپردشنی خود کو خ ھڑوا کر ڈاکیر کو دھکا دنا اور‬
‫نلیگ سے اپر کر خ ھت سے کودنے کے لیے ب ھاگی‪ ،‬مگر گرنے سے نہلے ہی کسی نے ساند اسے نکڑا‬
‫ب ھا۔‬
‫اس کی جالت کو دنکھ کر ردا فرش پر گری ب ھی‪ ،‬اس میں اینی ب ھی سکت نہیں تجی ب ھی کہ نہ دنکھ‬
‫سکے کہ آگے ک یا ہوا ہے‪ ،‬اس کی نہن کے سابھ ہونے اس ق یامت چیز جادنے نے اسے ناگلین کی‬
‫جدوں نک نہیجا دنا ب ھا۔‬
‫خ یاخ!!!‬
‫ب ھیڑ کی گوتج سے جہاں ندا کی خیخ و ئکار ی ید ہوئی ب ھی وہیں اسے ب ھی ہوش آنا ب ھا۔‬
‫کوئی لڑکا ندا کو ا یے نازوؤں میں جکڑے قانو کیے ہونے ب ھا‪ ،‬ب ھیڑ ب ھی ساند اشی نے ندا کو مارا ب ھا‪،‬‬
‫خٹھی اس کا خ تون خ ھاگ کی طرح پتٹھ گ یا ب ھا۔ مگر کچھ دپر ئعد ب ھر وہ یٹ ھری ہوئی شیرئی کی طرح اشی پر‬
‫خ ھیتیے کی کوسش کرنے لگی ب ھی۔‬
‫مچ ھے نہیں خت یا‪ ،‬نہیں خت یا مچ ھے‪ ،‬کچھ نہیں تجا میرے ناس‪ ،‬شب خٹم ہو گ یا‪ ،‬ک توں تجا کر مچھے نل‬
‫نل کی موت مارنا جا ہیے ہو ئم لوگ۔ ک یا قصور ہے میرا؟ خ ھوڑو مچ ھے خ نگلی ایسان‪ ،‬ئم سارے مرد کیے‬
‫‪351‬‬
‫ہونے ہو‪ ،‬سور ہو ئم لوگ‪ ،‬لٹیرے عزنوں کے‪ ،‬سوروں سے ب ھی ندپر۔ خ ھوڑو مچ ھے ورنہ تمہیں ب ھی جان‬
‫سے مار دوں گی میں۔ معلظات نکیے ہونے وہ خود کو خ ھڑانے کی ب ھرنور کوسش کر رہی ب ھی۔ مگر مقانل‬
‫کی طاقت اس سے کہیں زنادہ ب ھی۔‬
‫گ‬ ‫مچ‬‫ک ھت س‬
‫چپ انکدم چپ اگر اب کوئی نکواس کی نو لگاؤں گا انک اور یچ کر‪ ،‬ھی! ندا کے نا لین پر وہ‬
‫اینی زور سے دہاڑا کہ ردا ب ھی اخ ھل کر رہ گنی۔‬
‫ک توں رہوں میں چپ‪ ،‬نولو ک توں رہوں میں چپ؟ ندا ا یے آپ میں ہی نہیں ب ھی۔‬
‫ک توں ئم لوگ غورنوں کے لیے نےرخم ہو‪ ،‬ک توں دل نہیں کاپت یا ئم لوگوں کا غورنوں کی عزپیں‬
‫لو یے ہونے‪ ،‬تمہاری ماں نہ توں کے سابھ ایسا ہونا رہےگا اور ئم چیزپر لوگ اینی ع یاشی میں لگے رہوگے‪،‬‬
‫اگر ایسی ہی مردانگی میں آگ لگنی ہیں نو نامرد ک توں نہیں ین جانے‪،‬کم سے کم تمہاری غورنوں کو نو نہیں‬
‫نوچے کھسونےگا کوئی ئم خیسا جانور؟‬
‫چب دی یا ہمارے لیے ب ھی ہی نہیں نو ک توں ی یدا ک یا گ یا ہمیں‪ ،‬ع یاشی ئم لوگ کرو اور ب ھگیے ہم۔‬
‫کچھ دپر جاموشی کے ئعد وہ رونے رونے ب ھر جالنے لگی ب ھی نہ جانے ئغیر کہ اس کے خملوں نے کیسے‬
‫اسے قانو کرنے والے کی دی یا ہال دی ب ھی۔ کیسے اسے ظوقانوں کی ئظر کر دنا ب ھا جس میں وہ خود کو ذرہ‬
‫ذرہ نک ھرنے دنکھ رہا ب ھا۔‬
‫اگر ئم نے اب ب ھی مچ ھے نہیں خ ھوڑا نو میں تمہیں ب ھی جان سے مار دوں گی۔ مچ ھے اس کنی کمتنی‬
‫دی یا میں ان کمین لوگوں کے ییچ ر ہیے کے لیے تجانا جا ہیے ہو کہ نہ مچ ھے ب ھر سے نوچ کھسوٹ ک ھاپیں‪،‬‬
‫ج‬
‫دنک ھیا جہٹم میں جاپیں گے نہ شب اور ئم ب ھی اگر مچ ھے نہیں خ ھوڑا نو‪ ،‬ہٹمی ہیں شب‪ ،‬شب جلیں گے‪،‬‬

‫‪352‬‬
‫کٹھی معافی نہیں ملے گی ان لوگوں کو‪ ،‬اور جن کی وجہ سے ایسا ہوا وہ ب ھی شب کے شب‪ ،‬کب نک‬
‫تجاؤگے مچ ھے‪ ،‬دنک ھیا میں نہت جلد اس کمیحت اور ذل یل چفیر دی یا کو خ ھوڑ دوں گی۔‬
‫ً‬
‫اس کی خیخ و ئکار پر ئفری یا آدھا ہاست یل وہاں خمع ہو گ یا ب ھا۔ اس کی جالت کو دنکھ کر کسی کی‬
‫ئگاہوں میں پرس و ہمدردی ب ھی نو کوئی اس کی نانوں سے خوفزدہ‪ ،‬اور ساند کچھ اس پر پتنی ق یامت سے‬
‫اس سے دور ب ھاگ رہے بھے ان کی ئگاہوں میں چقارت ب ھی خیسے وہ کوئی ناناک خیس ہو۔‬
‫ندا کے پرزور اخیجاج پر اس لڑکے نے اس پر مزند گرقت شحت کر کے ڈاکیر کو اسے نےہوشی کا‬
‫اتجکسن د ییے کے لیے کہا ب ھا‪ ،‬کچھ دپر ئعد جہاں اس نے کہرام مجانا ہوا ب ھا اب وہاں موت کا سا شیانا‬
‫خ ھانا ہوا ب ھا۔‬
‫جاپیں آپ لوگ نہاں سے‪ ،‬اس لڑکے نے وہاں موخود لوگوں کو ب ھگانا۔‬
‫روؤ مت لڑکی دعا کرو ان کے لیے۔ وہ لڑکا روئی ہوئی ردا کے ناس آنا ب ھا۔ ڈاکیر کی زنائی اسے تمام‬
‫نانوں کا علم نہلے ہی ہو چکا ب ھا۔‬
‫آئی ہوش میں آنے کے ئعد ب ھر وہی کریں گی‪،‬‬
‫ڈویٹ وری چب نک تمہاری آئی ب ھیک نہیں ہو جائی میں نہیں ہوں۔‬
‫آپ کون ہیں؟ اور ہماری ہ یلپ ک توں کر رہے ہیں؟ آیسوں صاف کر کے ردا نے اس کے‬
‫م نعلق نوخ ھا۔‬
‫میرا نام سارق ہے‪ ،‬اور میں نہ ہللا کے لیے کر رہا ہوں اس سے زنادہ میرے ناس کوئی خواب نہیں‬
‫س‬
‫ہے‪ ،‬کافی دپر نک وہ اسے یسلی د ییا رہا‪ ،‬اس نے کہا ب ھا وہ اسے ای یا ب ھائی مچ ھے‪ ،‬اور ردا نے اسے واقعی‬
‫ب ھائی سمچھ کر تمام ناپیں ی یا دی ب ھیں۔‬
‫‪353‬‬
‫مگر اسے نہ سمچھ میں نہیں آنا ب ھا کہ وہ نہ شب سن کر وہ وجشت زدہ ہو کر وہاں سے ک توں گ یا‬
‫ب ھا؟ اور ب ھر سام نلک وہ اسے کہیں ئظر نہیں آنا۔‬
‫ان کا دماعی نوازن نگڑ رہا ہے‪ ،‬خیسی ان کی جالت ہے کچھ کہا نہیں جا سک یا نہ کت یا سروای تو کر‬
‫سکنی ہیں۔ ڈاکیر نے ندا کی رنوریس دنکھ کر ی یانا۔‬
‫نہ نار نار خود کو ئفصان نہیجانے کی کوسش کریں گی‪ ،‬ممکن ہے کام یاب ب ھی ہو جاپیں کٹھی۔‬
‫نو ہمیں ک یا کرنا جا ہیے پت یا کو تجانے کے لیے؟۔ ردا کی جاموشی پر واچ مین ائکل نے ڈاکیر سے‬
‫نوخ ھا۔‬
‫آپ انہیں نہاں سے کہیں اور لے جاپیں‪ ،‬جہاں انہیں نہاں ہونے جادنے کی ناد نہ ش یانے‪ ،‬نہاں‬
‫رہ یا ان کے لیے ساند م یاشب نہیں ہے‪ ،‬نہاں کے لوگ نہاں کی آب و ہوا انہیں اس قیز سے ناہر‬
‫نہیں آنے دےگی‪ ،‬نو کوسش کریں انہیں نہاں سے دور ب ھیج دیں۔‬
‫ایسا کوئی نہیں ہے ڈاکیرئی صاچتہ جن کے ناس پت یا کو ب ھچوا دیں‪ ،‬اور نہ کوئی لے کر جانے واال۔‬
‫شب سے پیشٹ آیسن ہے ان کی سادی کر دیں کسی ا خھے لڑکے سے خو انہیں ستٹ ھال سکے۔‬
‫پ‬
‫ڈاکیر اینی نات کہہ کر جا جکی ب ھی اور وہ ساکت و جامد تٹھی ہوئی فسمت کی اس شٹم طرئقی پر مائم‬
‫ک یاں ب ھی۔‬
‫کیسے تجانے وہ ندا کو‪ ،‬کون ہے ان کا ای یا؟ ندا کی دھمکی "وہ مر جانے گی مگر اس گ ھر میں نہیں‬
‫جانے گی"۔ ک یا کرے وہ؟ اینی پڑی نو وہ نہیں ب ھی خت یا پڑا قدرت اس سے کام لے رہی ب ھی‪ ،‬کت یا پڑا‬
‫نوخھ ڈال دنا گ یا ب ھا اس پر جس کا وزن اس کے لیے اب ھانا نا ممکن ہو گ یا ب ھا‪ ،‬ک یا ک یا کرے وہ؟ کس‬
‫کس کو ستٹ ھالے؟‬
‫‪354‬‬
‫دس جتے کے فریب سارق آنا ب ھا اور ندا کے ہوش میں آنے نک وہیں رہا ب ھا‪ ،‬اس کی موخودگی ردا کی‬
‫سمچھ سے ناالپر ب ھی‪ ،‬وہ اس کی مدد کر رہا ب ھا‪ ،‬ندا کے تمام معامالت کو ا یسے جان رہا ب ھا خیسے اس کا شب‬
‫سے پڑا چیر خواہ ہو۔‬
‫ردا نے اسے دنکھ کر کچھ سوجا ب ھا‪ ،‬اور اس سے نات کرنے کا ارادہ کر کے واچ مین ائکل کو گ ھر‬
‫ب ھیج دنا ناکہ وہ وہاں شب ستٹھال سکیں۔‬
‫اس نے نہ نات نوٹ کی ب ھی کہ وہ نار نار اینی آنکھوں کی تمی صاف کر رہا ب ھا خیسے خود ب ھی کسی‬
‫پڑے کرب سے گزر رہا ہو۔ مگر ک توں؟‬
‫خ ھوڑو مچ ھے‪ ،‬تجاؤ‪ ،‬ڈنڈ مام‪ ،‬ب ھائی۔ مچ ھے جانے دو میں نے کچھ نہیں ک یا۔ ندا کے خیجیے سے وہ دونوں‬
‫خواس ناچتہ ہو کر اس کے فریب آنے بھے۔‬
‫اور ردا سارق کو ا یے فریب دنکھ کر نےتجاسا خوفزدہ ہو کر خود کو اس سے خ ھیانے کی کوسش کر‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫میں نے کچھ نہیں ک یا‪ ،‬مم۔۔مچ ھے۔۔حج۔جانے دو۔ اس کے خوفزدہ ہو کر خ ھتیے سے ردا کا دل‬
‫ئکل نف سے ب ھر گ یا ب ھا۔ اور ساند سارق کا ب ھی۔‬
‫آئی نہ کچھ نہیں کہیں گے آپ کو‪ ،‬نہ ا خھے ہیں میرے ب ھائی خیسے۔ ردا نے ندا کو گلے لگا کر یسلی‬
‫دی۔‬
‫ین۔نہیں مرد ا خھے نہیں ہونے ردا‪ ،‬نہ نہت گ یدے ہونے ہیں ئم اس کو ب ھگاؤ۔ نہ ندلہ لت یے آنا‬
‫ہے نہ ب ھی اینی ہوس نوری کرےگا نہ مرد! مرد نہیں ہیں‪ ،‬نامرد کیے ہیں سور ہیں‪ ،‬جہٹم میں جلیں‬
‫گے۔ وہ ب ھر سے اشی ہیجائی ک نف یت میں مت یال ہو گنی ب ھی۔‬
‫‪355‬‬
‫اگر ئم چپ نہیں ہوئی نا نو دنک ھیا ب ھر میں ک یا کرنا ہوں‪ ،‬ل یکن اگر جاموشی سے میری نات ستوگی نو‬
‫تمہیں کوئی کچھ نہیں کہےگا‪ ،‬کوئی تچ ب ھی نہیں کرےگا۔ اس لڑکے کی نات پر ندا نے دہل کر ردا کا‬
‫ہابھ مصتوطی سے نکڑا گونا وہ درندہ ہو اور ردا اس کی مجاقظ ہو۔‬
‫میں نے کہا نا کوئی کچھ نہیں کہےگا‪ ،‬کوئی ب ھی اب ئم سے ندلہ نہیں لےگا‪ ،‬کوئی ب ھی‪ ،‬ئکا پرامس۔‬
‫ب ھوڑی شی نات کرئی ہے مچ ھے غور سے ستو۔ اس کے دو نوک انداز پر ندا ردا کے ییچ ھے ہی خ ھنی رہی۔ ردا‬
‫نے اسے نات کرنے کا اسارہ ک یا۔‬
‫رنلیکس! نہ دنکھو میں ئم سے دور ک ھڑا ہوں۔ اور نہیں سے نات کروں گا‪ ،‬وہ ان دونوں سے کچھ‬
‫قاصلے پر ک ھڑا ہو گ یا۔‬
‫ئم ا یے گ ھر جانا نہیں جاہنی‪ ،‬تمہیں سارے مردوں سے ئفرت ہے‪ ،‬ئم کسی سے سادی ب ھی نہیں‬
‫کروگی‪ ،‬اور ب ھر سے سوسانڈ کر کے مر جاوگی‪ ،‬تمہیں لگ یا ہے نہ شب کر کے ئم تچ جاؤگی؟ ہللا اس پر تمہیں‬
‫عذاب نہیں دے گا؟ اس کی نات پر ندا نے اسے غصے سے دنک ھا جسے اس نے ئظرانداز کر دنا۔‬
‫اس دی یا میں کتیے لوگ ا یسے ہیں خو اس سے ب ھی پڑی ق یامت سے گزرنے ہیں مگر وہ لوگ اس سے‬
‫ہدایت نا کر ی یک راشتہ اخت یار کر لت یے ہیں‪،‬‬
‫مگر ئم ک یا کر رہی ہو؟ ہمیشہ کے لیے ا یے آپ کو جہٹم کا ای یدھن ی یا رہی ہو‪ ،‬ئم ا یے گ یاہگاروں کو‬
‫جہٹم میں جانے کی ند دعا دے رہی ہو مگر ئم ب ھی نو انہیں لوگوں کے سابھ وہیں جانے کا ای نظام کر رہی‬
‫ہو۔‬
‫س‬
‫نہیں میں ان لوگوں کے سابھ نہیں جاؤں گی مچ ھے۔ اور میں ک توں جاؤں گی جہٹم میں؟ اس کی‬
‫س‬
‫نات مچ ھے ی یا ندا ب ھڑکی ب ھی۔ ردا کے فریب ہونے سے اسے خوصلہ ہوا ب ھا۔‬
‫‪356‬‬
‫سوسانڈ کر کے مرنے والے جہٹم میں ہی جاپیں گے اور اشی جال میں ہمیشہ اس میں رہیں گے۔‬
‫میں جای یا ہوں تمہارے سابھ نہت علط ہوا ہے‪ ،‬اس کا کوئی رد و ندل نہیں ہے مگر ہللا ہر چیز پر‬
‫قادر ہے۔ ئم نہاں سے دور جاؤ‪ ،‬شب سے دور جن سے تمہیں ئفرت ہے‪ ،‬تمہاری ئظر میں سارے مرد‬
‫پرے ہیں‪ ،‬مگر کوئی انک نو اخ ھا ہوگا نا‪ ،‬نو اس سے سادی کر کے جلی جاؤ نہاں سے دور۔ اور اینی زندگی‬
‫کی ینی سروعات کرو‪ ،‬مچ ھے ئقین ہے انک دو سال میں ئم شب ب ھول جاؤگی۔ مگر نہ خودکسی کر کے خود کو‬
‫ہمیشہ کی جہٹم میں مت خ ھونکوں۔‬
‫اس کی سادی والی نات پر ندا نہلے نو جاموش رہی اور ب ھر ناگلوں کی طرح ہیسیے لگی ب ھی اور ای یا ہیسی‬
‫ب ھی کہ ان دونوں کو اس کے دماعی نوازن نگڑنے کا ئقین ہو جال ب ھا۔‬
‫سادی! کون کرےگا مچھ سے؟ ہے کوئی مرد خو گت یگ ر یپ وکٹم کو ق تول کرے‪ ،‬اور ہاں مرد کی‬
‫نات کر رہی ہوں میں نامرد کی نہیں‪ ،‬ردا نو یس جاموش شی آیسوں نہانے اسے دنکھ رہی ب ھی۔‬
‫وہ جس طرح اب ناپیں کر رہی ب ھی کون کہ یا کل نہ لڑکی ناگلین کی جدوں کو خ ھو رہی ب ھی نا کچھ دپر‬
‫نہلے جد سے زنادہ خوفزدہ ب ھی۔‬
‫وہ ک یا خواب د ییا‪ ،‬اسے نو خود اصل مردوں کی نہجان نہیں رہی ب ھی۔‬
‫دنکھو‪ ،‬خیسے ناتچوں ائگل یاں پراپر نہیں ہوپیں و یسے ہی سارے مرد نےعیرت اور رذنل نہیں ہونے۔‬
‫اس نے ب ھر سے نات سروع کی۔‬
‫ئم سادی سدہ ہو؟ کافی دپر کی جاموشی کے ئعد ندا کی آواز گوتجی‪ ،‬اس کی ناپیں سن کر وہ کافی‬
‫نارمل ہو کر نات کر رہی ب ھی۔‬
‫نہیں! سارق خو اسے کچھ اور ی یانے جا رہا ب ھا‪ ،‬چیران ہو کر اس کے سوال کا خواب دنا۔‬
‫‪357‬‬
‫ب ھیک ہے جلو ب ھر! ئم کر لو ب ھر مچھ سے سادی‪ ،‬ختنی اخ ھی ناپیں کر رہے ہو نو ک یا ی یا ئم ہی اصل‬
‫مرد ہو‪ ،‬وہ نلکل ب ھی شیریس نہیں ب ھی‪ ،‬وہ دونوں اس کی خود اذ ینی اور مذاق کو اخ ھی طرح سمچھ رہے‬
‫بھے۔‬
‫سارق اس کی نات پر ساکڈ ہوا ب ھا۔ اس کے ساند وہم و گمان میں ب ھی نہ نات نہیں ب ھی‪ ،‬مگر ردا‬
‫نے اب کے اسے غور سے دنک ھا ب ھا۔‬
‫ک یا ہوا ا یے ساکڈ ک توں ہو گیے؟ اب ھی ئم ہی نو کہہ رہے بھے کہ کسی ا خھے لڑکے سے سادی کر‬
‫کے اس یسنی سے دور جلی جاؤں‪ ،‬اور ینی زندگی سروع کروں‪ ،‬نو ئم لے کر جلو ب ھر‪ ،‬ہے ئم میں ای نی‬
‫ہمت؟۔ اب وہ ای یا نہیں سارق کا مذاق اڑا رہی ب ھی۔ اب اس کا انداز نلکل ب ھی نارمل نہیں ب ھا۔‬
‫ردا جاموش تماسائی ینی ان دونوں کی ناپیں سن رہی ب ھی‪ ،‬عیر ارادی ظور پر وہ سارق کے خواب کی مت نظر‬
‫ب ھی‪ ،‬اور اس کے مت یت خواب کی خواہسم ید ب ھی۔‬
‫نہیں!‬
‫میں نہیں کر سک یا‪ ،‬میں سادی ہی نہیں کر سک یا کسی سے ب ھی۔ کافی دپر ئعد وہ خواب د ییے کے‬
‫قانل ہوا ب ھا۔ اور اس کا خواب ندا کی نوقع کے غین مظانق ب ھا مگر ردا کو اس کے اس خواب کی نوقع‬
‫نہیں ب ھی۔‬
‫ہا ہا ہا اور مچ ھے گ یان دے رہے ہو سادی کر کے زندگی سروع کرو‪ ،‬ندا نے اس کی ئقل ا ناری اور‬
‫غصے سے اس کی طرف سے متہ ب ھیر ل یا۔‬
‫میں اخ ھا ایسان نہیں ہوں اور ئم انک اخ ھا ایسان ڈزرو کرئی ہو‪ ،‬اور میں وہ اخ ھا ایسان ڈھونڈ کر ہی نہ‬
‫نات کر رہا ہوں‪،‬‬
‫‪358‬‬
‫میرسے اش یاد کا پت یا ہے وہ کچھ دن ئعد شغودنہ جا رہا ہے میں نے اس سے نات کی نو وہ راضی ہے‬
‫تمہاری مدد کے لیے‪ ،‬تمہارے واچ مین ائکل ب ھی سابھ بھے‪ ،‬انہوں نے ب ھی اس سے نات کی۔‬
‫ہاں پت یا وہ اخ ھا لڑکا ہے تمہیں نہاں سے دور لے جانے گا۔ اور تمہارا خ یال ب ھی ر کھےگا۔ واچ مین‬
‫ائکل خو ان کے لیے جانے لت یے گیے بھے‪ ،‬سارق کی نات سن کر انہوں نے ب ھی اس کی نای ید کی۔ ردا‬
‫کو ان دونوں کی نانوں سے ام ید کی کرن ئظر آئی ب ھی۔‬
‫ئم پرے ہو‪ ،‬چب انک پرا ایسان مچ ھے رخ یکٹ کر رہا ہے نو اخ ھا ایسان نو۔۔۔‬
‫میں تمہیں رخ یکٹ نہیں کر رہا ہوں میں تمہیں ی یا رہا ہوں کہ میں تمہارے النق نہیں ہوں۔ سارق‬
‫نے اس کی نات ییچ میں ہی کاٹ دی۔ اس کی عدم نوجہی وہ پت توں محسوس کر رہے بھے۔ ئعنی وہ محض‬
‫ان لوگوں کو اینی نانوں سے زچ کرنا جاہ رہی ب ھی‪ ،‬اس کے ارادے میں نات اب ھی ب ھی مرنے کی ہی‬
‫ب ھی۔‬
‫ہا ہا ہا ری یلی! کت یا لٹم انکسک توز دے رہے ہو ئم‪ ،‬ی یا ہے تمہیں؟۔ اور اب نہاں سے جاؤ ئم شب‪ ،‬مچ ھے‬
‫ن‬
‫کسی کی شکل نہیں د ک ھنی‪ ،‬نہ میری زندگی ہے‪ ،‬میں کچھ ب ھی کروں‪ ،‬کوئی نہیں ہونے ئم شب مچ ھے‬
‫ی یانے والے۔‬
‫آئی آئی نلیز ا یسے نہیں کریں۔ ردا اس کے اجانک ب ھٹ پڑنے سے خوفزدہ ہو گنی ب ھی۔‬
‫اس لڑکے کو کہو نہاں سے جانے‪ ،‬کمیتہ نہانہ دنکھو کیسا گ ھڑ رہا ہے‪ ،‬مچ ھے اس سے ک یا کسی سے‬
‫ب ھی سادی نہیں کرئی‪ ،‬جاؤ نہاں سے۔ ردا نے ب ھ نکار کر کہا۔‬
‫شٹ اپ! تمہیں لگ یا ہے میں نہانہ گ ھڑ رہا ہوں‪ ،‬کچھ جاینی ہو میرے نارے میں ئم خو ایسی نات کر‬
‫رہی ہو؟ نہیں نا؟ نو ستو!‬
‫‪359‬‬
‫میں تمہارے ہی نہیں کسی ب ھی لڑکی کے النق نہیں ہوں‪ ،‬کسی پری لڑکی کے النق ب ھی نہیں‪،‬‬
‫میں تمہاری ہ یلپ کر رہا ہوں ک تونکہ میں ا یے نہت سے گ یاہوں کا کقارہ ادا کرنے کی کوسش کر‬
‫رہا ہوں‪ ،‬میں ا یے گ یاہوں کا نوخھ ہ یانے کی کوسش کر رہا ہوں‪ ،‬میں ہللا کی ئظر میں اخ ھا ہونے کی‬
‫کوسش کر رہا ہوں‪ ،‬ک تونکہ میں نہت گ یاہگار ایسان ہوں‪ ،‬نہت زنادہ۔‬
‫اس معاملہ میں ئم مغصوم ہو مگر میں مغصوم نہیں ب ھا نلکہ انک لٹیرا ب ھا میں جس نے انک‬
‫مغصوم لڑکی کی مغصوم یت خ ھین لی‪ ،‬اسے زایتہ ی یا دنا‪ ،‬دو سال میں اس کے ییچ ھے ناگلوں کی طرح پڑا رہا‬
‫اور اسے خ یت کر ہی دم ل یا مگر جالل طر ئقے سے نہیں خرام طر ئقے سے۔‬
‫میں وہ ناکام مرد ہوں جس کی وجہ سے انک مغصوم لڑکی ندکردار ب ھہری‪ ،‬وہ جانور ہوں خو اسے زپردشنی‬
‫اس را شیے پر گھشیٹ کر النا‪ ،‬نہت مج یت کرنا ب ھا میں اس سے اور وہ مچھ سے‪ ،‬مگر میں نے مج یت کو‬
‫ہوس ی یا دنا‪ ،‬ا یے دل کے سابھ سابھ اس کے دل سے ب ھی گ یاہ کا خوف م یا دنا۔‬
‫اور ان گ یاہوں کا خم یازہ میں نے اسے اور انک انکس یڈیٹ میں ای یا انک تیر گ توا کر ب ھگ یا مگر ای یا ہی‬
‫نہیں ہوا‪،‬‬
‫میری چف نفت جان کر مچ ھے میری قٹملی نے عاق کر دنا‪ ،‬اور اب میرے ناس نہ نوکری ہے اور نہ گ ھر۔‬
‫اب ی یاؤ میں کیسے تمہارے النق ہوا؟ میں کیسے تمہاری چقاظت کر سک یا ہوں؟ انک پزیس مین ہو کر میں‬
‫در در کی ب ھوکریں ک ھا رہا ب ھا چب مچ ھے ہللا نے ا یے در پر ی یاہ دی۔‬
‫چب مچ ھے ا یے گ یاہوں کا اجساس ہوا نہت دپر ہو جکی ب ھی۔ مگر میں تمہاری طرح خود کسی کر کے‬
‫خرام موت مر کر اب اور ہللا کو ناراض نہیں کر سک یا۔ مگر میں واقعی کسی کے النق نہیں ہوں‪ ،‬ئم اخ ھی‬
‫لڑکی ہو‪ ،‬تمہارے سابھ زنادئی ہوئی ئم مظلوم ہو مگر میں طالم ب ھا۔ مچ ھے ئقین ہے ہللا تمہارے سابھ ہونے‬
‫‪360‬‬
‫طلم کا جساب ان طالموں سے ضرور لےگا‪ ،‬مگر ہللا کے واشطے ئم اینی زندگی ی یاہ مت کرو خرام موت مت‬
‫مرو۔‬
‫وہ نو لیے نو لیے ہایپ گ یا ب ھا‪ ،‬کچھ دپر نہلے خو اس کا غصہ ب ھا وہ اب کرب ین کر آیسوؤں کی صورت‬
‫نہہ رہا ب ھا۔‬
‫پ‬
‫دونوں نہ ییں ساکڈ تٹھی اسے رونا ہوا دنکھ رہی ب ھیں‪ ،‬اس کی جالت دنکھ کر ندا اینی جالت ب ھول گنی‬
‫ب ھی‪،‬‬
‫اس نے نے اخت یار ای یا دل ی توال ب ھا جہاں سارق کی چف نفت جان کر جاموشی کے عالوہ کوئی دوسرا‬
‫اجساس نہیں ب ھا‪ ،‬ساند دونوں نہ توں نے اس کی ندامت اور کرب کو واصح محسوس ک یا ب ھا۔‬
‫دو دن ہو گیے بھے ندا کو ہاست یل میں‪ ،‬مگر وہ کسی ب ھی جال میں گ ھر جانے پر راضی نہیں ب ھی‪،‬‬
‫سارق اس دن کے ئعد ان دونوں کے سا میے نہیں آنا ب ھا مگر واچ مین ائکل کے ذر ئعے اسے ئکاح کے‬
‫لیے قورس کروا رہا ب ھا جس پر ندا غصے سے ائکار کر د ینی۔‬
‫آئی ک یا ہوا اینی جاموش ک توں ہو؟ وہ اب ھی گ ھر جا کر آئی ب ھی‪ ،‬مام ڈنڈ کو وہ ندا کی شیریس ک یڈیسن کے‬
‫م نعلق تمام ناپیں ی یا جکی ب ھی‪ ،‬وہ لوگ ہاست یل آنا جا ہیے بھے مگر ندا ان لوگوں کو نہ دنک ھیا جاہنی ب ھی اور نہ‬
‫ملیا۔‬
‫وہ چب سے آئی ب ھی ندا کو جاموش دنکھ رہی ب ھی اور اس کی نہ عیر معمولی جاموشی اسے کھل رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫میں سوسانڈ نہیں کروں گی ردا مگر میں نہاں سروای تو نہیں کر سکنی‪ ،‬تمہیں ی یا ہے وہ آینی انک‬
‫غورت سے کہہ رہی ب ھیں کہ نہ لڑکی ناناک ہے‪ ،‬ا یے جتے کو اس سے دور رک ھیا‪ ،‬اور اس سارق کو ب ھی‬
‫‪361‬‬
‫ایسا ہی کہا اس آینی نے‪ ،‬اس کو نہت گ یدہ گ یدہ ب ھی نوال۔ اس کو ندا تمام ناپیں ی یانے لگی خو اس کی‬
‫عیر موخودگی میں ہوئی ب ھی۔‬
‫میں ناناک ہوں ردا‪ ،‬مچ ھے ان لوگوں نے گ یدہ کر دنا‪ ،‬میں زندہ کیسے رہوں؟ ساری زندگی نہ لوگ مچ ھے‬
‫ا یسے ہی کہیں گے‪ ،‬وہ نو لڑکا ہے اس کو نہیں تحش رہے نو مچ ھے ک یا تحشیں گے۔ ئم دعا کرو نا میں‬
‫ا یسے ہی مر جاؤں۔ اس کی نات پر ردا کو سدت سے رونا آنا ب ھا۔‬
‫نہیں آئی کوئی کچھ نہیں کہےگا‪ ،‬آپ اخ ھی زندگی گزاریں گی۔ ندا کو اینی ئکل نف میں دنکھ کر اسے‬
‫سمچھ میں نہیں آ رہا ب ھا کیسے اسے یسلی دے۔‬
‫میں نے سارق سے سادی کا نوال ب ھا نا نو وہ نولی کہ ئم دونوں ناناک ہو اس لیے انک دوسرے کے‬
‫سابھ ہی سادی کر لو‪ ،‬اور ای یا گ یدہ وخود لے کر اس ہاست یل سے ئکل جاؤ۔‬
‫میں نے دنک ھا وہ رو رہا ب ھا انک کونہ میں ک ھڑا ہوا۔‬
‫ردا اسے ک یا ی یائی وہ نو ا یے گ ھر کے نوکروں سے اس سے ب ھی ند پر ناپیں سن کر آ رہی ب ھی۔‬
‫اس نے دنک ھا ب ھا سارق خو اندر آ رہا ب ھا وہیں سے نلٹ گ یا ب ھا‪ ،‬ساند وہ ا یے اعیراقات پر سرم یدہ ب ھا۔‬
‫وہ ندا کو انک م یٹ کا کہہ کر ب ھا گیے ہونے اس کے ناس گنی ب ھی۔‬
‫سارق ب ھائی‪ ،‬آپ ک توں سرم یدہ ہیں‪ ،‬لوگوں کی نانوں پر دھ یان مت دیں‪ ،‬مچ ھے نہیں ی یا کہ میں آپ‬
‫سے ئفرت ک توں نہیں کر نا رہی ہوں خیسی ئفرت اشی قعل پر مچ ھے ا یے ب ھائی سے ہے۔ ساند اس لیے‬
‫کہ ا یے کیے کا ب ھگ یان آپ نے خود ب ھگ یا کسی اور نے نہیں۔‬
‫نو نلیز آپ ہم سے سرم یدہ نہ ہوں‪ ،‬اس کی نات سن کر سارق مسکرانا۔‬
‫ا یے ب ھائی سے ب ھی مت کرو‪ ،‬اس کی نات پر اس نے کوئی خواب نہیں دنا۔‬
‫‪362‬‬
‫آپ آئی سے سادی کر لیں‪ ،‬اور نہاں سے دور جلے جاپیں۔ نا ب ھر آپ کو ب ھی آئی کے۔۔۔ سارق‬
‫نے اسے مزند نو لیے نہیں دنا۔‬
‫تمہاری آئی مغصوم ہے اس کے سابھ طلم ہوا ہے‪ ،‬میں نہلے ب ھی کہہ چکا ہوں‪ ،‬مگر میں اس کے‬
‫النق نہیں ہوں‪ ،‬میں اسے کچھ نہیں دے سک یا‪ ،‬ئم سمچ ھاؤ اسے وہ لڑکا مت نظر ہے اس سے سادی کرنے‬
‫کے لیے۔‬
‫ردا کوئی خواب د ینی مگر ندا کے زور ئکارنے پر اسے جانا پڑا‪ ،‬جانے ہونے ردا نے دنک ھا ب ھا وہ ب ھر سے‬
‫خ ھپ کر اینی آنکھوں کی تمی صاف کر رہا ب ھا۔‬
‫ک توں کر رہی ہو ئم ایسا؟ اجسان کرنا جاہ رہی ہو مچھ پر کہ انک ل یگڑے اور ناکارہ ش یاہ کار ایسان سے‬
‫خ‬
‫سادی کر کے اسے زمانے کی ذلت سے تجا ل یا؟ سارق کی ھیچ ھالہٹ پر ردا نے تمشکل اینی مسکراہٹ‬
‫روکی۔‬
‫نہیں! نہ اجسان نہیں ہے‪ ،‬ندا کے ناپرات و یسے ہی جامد بھے‪ ،‬اسے نہاں سے جانا ب ھا یس۔‬
‫انک کمی ئم میں ہے اور انک مچھ میں‪ ،‬دونوں انک دوسرے کے سا میے سرم یدہ ہو کر زندگی نہیں‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫گزاریں گے اور نہ انک دوسرے کو کم پر یں گے‪ ،‬م ا نی زندگی خت یا‪ ،‬یں ا نی۔‬
‫ئ‬ ‫ھ‬
‫میرے ناس کچھ نہیں ہے لڑکی۔ میں آج جانہ ندوش ہوں۔ وہ ا یے آپ کو نہت ہی کم پر سمچھ رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫مچ ھے نہاں سے دور لے جاؤ‪ ،‬ئم نے ہی اب ھی کہا ب ھا کہ ہللا ای نظام کرےگا‪ ،‬نو کر دےگا وہ ر ہیے کا‬
‫ب ھی اور ک ھانے کا ب ھی۔ مگر نہ طے ہے میں نہاں نہیں رہوں گی۔‬

‫‪363‬‬
‫نہاں کے لوگوں کی ئظروں میں ندا شہ یاز لعاری کو مرنا ہے‪ ،‬ندا کے صدی انداز پر سارق کو اس کی‬
‫جالت کے پیش ئظر ہٹ ھیار ڈا لیے پڑے۔‬
‫اور ب ھر وہی ہوا‪ ،‬سارق نے خود ہی ئکاح کا ای نظام ک یا‪ ،‬مگر وہ نہ جانے ک توں ان دونوں کے سا میے‬
‫خ‬
‫ھچ ھک رہا ب ھا۔‬
‫مگر اس کا کہا شچ ہوا ب ھا کہ "ہللا ر ہیے کا ای نظام ب ھی کرےگا اور ک ھانے کا ب ھی"‪ ،‬جس لڑکے کے‬
‫سابھ سارق ندا کا ئکاح کروانا جاہ رہا ب ھا اشی نے شغودنہ میں قٹملی وپزہ کے سابھ اس کی نوکری کا‬
‫ی یدویشت کروا دنا ب ھا۔‬
‫اور ب ھر ردا نے گ ھر آکر نہ اطالع دی ب ھی کہ ندا نے ہاست یل سے ب ھاگ کر خود کا انکس یڈیٹ کروا ل یا‬
‫جس میں اس کی ناڈی نالکل مسخ ہو گنی۔‬
‫شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم اس کی اینی ئکل نف دہ موت پر کنی مہت توں نک ساکت رہے بھے‪ ،‬ان کی‬
‫زنان سے انک لفظ نہیں ئکال ب ھا۔‬
‫ان کی جالت کو دنک ھیے ہونے اس کا نہت نار دل جاہا کہ انہیں چف نفت ی یا دے مگر ندا سے ک یا ہوا‬
‫وعدہ نوڑنے کی ب ھی اس میں ہمت نہیں ب ھی‪ ،‬اور ب ھر آج نک اس نے اس کا نذکرہ کسی سے ب ھی نہیں‬
‫ک یا اور نہ واچ مین ائکل نے۔‬
‫اور ب ھر وقت گزرنے کے سابھ سابھ ندا کی موت پر صیر نو آ گ یا ب ھا مگر ندامت کسی کی کم نہیں‬
‫ہوئی ب ھی‪ ،‬آج ب ھی ضرار اور مام ڈنڈ پت توں اس کے غم میں نلک نلک کر رونے بھے۔‬
‫اور وہ ان شب کی جالت پر۔‬
‫" ایسان ختنی پڑی ڈگری جاصل کرنا ہے اشی جساب سے شحت اور کڑا امیجان ب ھی د ییا ہے"۔‬
‫‪364‬‬
‫مگر چب وہ غظٹم ڈگری اس کے ہابھ میں انک ساندار نوزیسن کے سابھ آئی ہے نو وہ امیجان کی تمام‬
‫پر شجت یاں انک ہی نل میں ب ھول جا نا ہے‪ ،‬وہ شب ب ھول جا نا ہے کہ کیسے اس نے ب ھوک ‪،‬ی یاس‪ ،‬اور‬
‫پت ید کی سدت کو پرادشت کرنے ہونے نہ ڈگری جاصل کی ہے‪.‬‬
‫اس ڈگری کی سان ہی ایسی ہوئی ہے کہ تمام مشفت و ئکال نف نل میں ب ھال د ینی ہے‪ ،‬اور ب ھر‬
‫نات نہیں نہیں رکنی‪،‬‬
‫نہلے ایسان ڈگری جاصل کرنے کے لیے امیجان د ییا ہے ب ھر اس ڈگری کے النق ہے نا نہیں؟‬
‫"نہ امیجان د ییا ہے"‪ ،‬اور نہ امیجان نہلے امیجان سے ب ھی کڑا ہونا ہے‪ ،‬عرض "ایسان کی زندگی محض انک‬
‫امیجان کے سوا کچھ ب ھی نہیں"۔‬
‫اور جہاں امیجان کی نات آئی ہے نو وہاں شجت توں کا ذکر نو ہونا ہی ہے‪،‬‬
‫اور جاص نات نہ ہے کہ امیجان کے ئعد ب ھی لوگ انہیں ک یانوں کا مظالعہ کرنے ہیں خ نہوں نے‬
‫ان کی رانوں کی پت ید اڑائی ہوئی ب ھی‪ ،‬اور مظالعہ ک توں کرنے ہیں ی یا ہے؟‬
‫"ناکہ انہیں ی یا جلے کہ خو ڈگری انہیں ملی ہے وہ اس میں وہ کامل ہیں نا نہیں؟‪ ،‬کہ کہیں ان‬
‫ک یانوں کے کسی پتیے کی غقلت کی وجہ سے ان کی ڈگری پر کوئی سوالتہ یسان نہ لگ جانے"۔ اس لیے‬
‫وہ نار نار ان کا مظالعہ کرنے ہیں۔‬
‫نو ذرا ی یاؤ! "ہللا کی مج یت اور اس کے فرب کی ڈگری سے پڑی ب ھی کوئی ڈگری ہے؟"۔ ک یا ی یا‬
‫امیجان کے ا یے پڑی ڈگری مل جائی ہے؟‬
‫نہیں! اس کے سوال پر قون کے دوسری طرف سے نک لفطی خواب ہی آنا۔‬

‫‪365‬‬
‫نلکل! "ی یا امیجان کے کوئی ڈگری نہیں ملنی"‪" ،‬وہی لوگ نہ امیجانات د ییے ہیں خو ہللا کے نہاں‬
‫کوئی نل ید مریتہ نانے ہیں"‪ ،‬ورنہ کتیے ہی لوگ ا یسے ہیں جن کی زندگی جانوروں کی مای ید‪ ،‬نے مفصد‪ ،‬نے‬
‫جس ہو کر زندگی گزار رہے ہیں‪ ،‬انہیں نہ دی یا کی چیر ہے نہ دی یا ی یانے والے کی۔‬
‫اس کی ناپیں ندا کو نہت شی چف نفت کا ادراک کروا رہی ب ھیں‪ ،‬خ نہیں وہ اب ھی ب ھی سمچھ کر نہ‬
‫ب‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫ھی کا مظاہرہ کر رہی ھی۔‬
‫وہ جاموشی سے اس کے مزند نو لیے کا ای نظار کر رہی ب ھی‪ ،‬دل الگ انداز میں دھڑک رہا ب ھا کہ نہ‬
‫جانے اگلے القاظ کس نوع یت کے ہوں۔‬
‫س‬
‫ک یا ہللا کی مج یت نہ سک ھائی ہے کہ ی یدہ خود کو مغصوم اور دوسرے کو گ یاہگار مچھے؟ اس کے سوال‬
‫پر ندا کی زنان نو نہیں کھلی مگر سر زور سے ائکار میں ہل رہا ب ھا‪" ،‬ہللا کی مج یت نو ی یدے کو جاکسار ی یا د ینی‬
‫ہے‪ ،‬نہ نو نکیر کی عالمت ہے خو ایسان خود کو نہیر اور دوسرے کو ندپر سمچ ھیا ہے"۔ اور "نکیر کرنے‬
‫والوں کی سزا نو پڑی شحت ہے"۔‬
‫"ہم اگر کسی کی وجہ سے کوئی سزا نانے ہیں نو ب ھی دین اس کی اجازت نہیں د ییا کہ خود کو پری‬
‫س‬
‫سمچھ کر مقانل کو گ یاہگار سمچ ھا جاوے"۔ نلکہ اس پر م یجکم رہ یا ہے کہ ہمارے سابھ خو ہونا ہے وہ‬
‫ہمارے ہی ہاب ھوں کی کمائی ہے‪ ،‬ہم وہ علم نہیں رک ھیے خو ہللا کو معلوم ہے۔‬
‫اور "ہللا ا یے ی یدوں کے ہر غمل پر ئظر ر کھے ہونے ہے‪ ،‬وہ کسی کا ب ھی کوئی غمل ی یا سزا خزا کا‬
‫معاملہ کیے ہرگز نہیں خ ھوڑےگا‪ ،‬اور نہ ہللا ہی کا کام ہے"‪ ،‬جسے ہم ستٹ ھالے ہونے ہیں‪ ،‬نو ب ھر ہم‬
‫کہاں خق پر ہیں؟‬

‫‪366‬‬
‫ہللا کی مج یت اور فرب کی ڈگری جاصل کرنے کے ئعد ک یا ان ک یانوں ئع نی ان لوگوں سے الئعلق ہونا‬
‫نا ان سے ئفرت کرنا ز یب د ییا ہے؟۔‬
‫مگر خو ہوا اس میں میرا ک یا قصور ب ھا؟ ندا کی تم یاک آواز پر وہ نل ب ھر کے لیے جاموش ہوئی ب ھی‪،‬‬
‫اگر ہم ا یے اغمال کا جاپزہ لیں نو ہمیں سمچھ میں آ جا نا ہے کہ ہم ا یے ب ھی نے قصور نہیں بھے‪،‬‬
‫اس نے درپردہ اسے کوئی نات سمچ ھائی ب ھی جسے سن کر ندا ئکلحت جاموش رہ گنی ب ھی‪ ،‬اس کا ذہن‬
‫تیزی سے اینی تچ ھلی زندگی کی طرف دوڑا ب ھا۔ نہ جانے کون کون سے خ ھیے ہونے گ یاہ اسے ناد آنے‬
‫بھے‪،‬‬
‫نہ ایسائی قظرت ہے ندا‪ ،‬خو ہمیں ئکل نف د ییا ہے ہمیں اس سے ئفرت ہو جائی ہے‪ ،‬مگر چب‬
‫معاملہ ہللا کی مج یت کا آجانے نا نو ب ھر ہر چیز زپرو ہو جائی ہے‪ ،‬ب ھر ک یا ئکل نف اور ک یا ئکل نف د ییے واال‪،‬‬
‫نوپرہ کے القاظ اسے کوئی اور ہی ستق پڑھا رہے بھے‪،‬‬
‫میں ا یے دل کا ک یا کروں‪ ،‬ندامت اور ئکل نف کے اجساس سے ئکلنی اس کی سسک یاں ام اخمد کے‬
‫کانوں میں پڑی ب ھیں۔‬
‫وایس نلٹ آؤ ندا! خ یکہ اس میں تمہارے لیے ب ھی اور نافی لوگوں کے لیے ب ھی چیر ہے‪ ،‬نہت سے‬
‫لوگ اس موقع کے ای نظار میں دی یا سے کوچ کر گیے کہ کاش انہیں نلتیے کا انک موقع ملیا نو وہ نلتیے‬
‫میں دپر نہیں لگانے‪ ،‬مگر ہللا کے کام ہللا جانے۔‬
‫ن س‬
‫دی یا خزا سزا کا جہان نہیں ہے نہ نو یس انک امیجان گاہ ہے‪ ،‬چب لوگ ہیں ھیے یب ہللا ان‬
‫مچ‬
‫کے سا میے عیری یاک واقعات لے کر آ نا ہے‪ ،‬ی یکوں کے لیے ائعامات کی نارش کرنا ہے محض سمچ ھانے‬
‫کے لیے۔‬
‫‪367‬‬
‫اور اس میں خو سمچھ جانے ہیں‪ ،‬ان کی دی یا ہی ندل جائی ہے‪ ،‬اور وہ ب ھر اس سزا کو خ ھیل کر ا یے‬
‫رب کے در پر آ کر پڑ جانے ہیں‪ ،‬اور ہللا کا در نو وہ در ہے کہ چب ی یدے وہاں ی یاہ گزین ہو جاپیں نو ب ھر‬
‫انہیں انک اور ائعام ئعنی خ یت کی خوشحیری دی جائی ہے‪ ،‬نو نہ خزا سزا ہللا کا کام ہے‪ ،‬ہمارا نہیں‪،‬‬
‫نو ب ھر نہ کام ہللا ہی کو کرنے د ییا جا ہیے‪ ،‬ہمیں ایسان ہی رہ یا جا ہیے‪ ،‬ہر ایسان ا یے چصے کا‬
‫جساب ک یاب خود دےگا‪ ،‬ہمارا کام نو یس ہللا کو راضی کرنا ہے اور ہللا سے راضی رہ یا ہے‪ ،‬ہر جال میں‬
‫ہر قٹمت پر۔ اس کی ناپیں کتنی اتمان افروز ب ھیں نہ نو ندا ا یے دل کے ند لیے پر اندازہ لگا رہی ب ھی۔‬
‫تمہیں ی یا ہے‪ ،‬کل ق یامت میں کسی کسی کو نہ خواب دنا جانےگا کہ "ئم اس ذرا شی ی یکی سے‬
‫عاقل ہو کر ولی پتیے پتیے رہ گیے"۔‬
‫نو ہللا جن کاموں کا موقع دے رہا ہے اس سے قاندہ اب ھانے میں دپر نہیں کرئی جا ہیے‪ ،‬کہیں ایسا‬
‫نہ ہو کہ کل ہمیں ب ھی نہ خواب دنا جانے کہ ئم ولی پت یے پتیے رہ گیے۔‬
‫ئم یس انک نات کو ناد کرو ندا‪ ،‬تمہاری کون شی زندگی نہیرین ب ھی؟‬
‫است یکر سے اس کی آواز ندا کے اس خ ھونے سے نورے گ ھر میں گوتج رہی ب ھی‪ ،‬اور وہ اس کی ناپیں‬
‫سن کر پڑپ اب ھی ب ھی‪ ،‬اس کے آخری سوال نے اس کے دل کی آخری ب ھایس ب ھی ئکال دی ب ھی۔‬
‫اور پڑپ نو خھ سال ئعد سارق ب ھی گ یا ب ھا‪ ،‬خو ندا کو ردا کا قون سمچھ کر د ییے کے ئعد ای یا ضروری‬
‫کام تم یانے لگا ب ھا‪ ،‬مگر ب ھر کچھ دپر ئعد ندا کا خ یال کرنے ہونے وہ ناہر آنا مگر قون سے آئی آواز اور اس‬
‫سے ئکلیے القاظ اس کی دی یا نہہ و ناال کر گیے بھے‪ ،‬اس کی دعاپیں مسیجاب ہوئی ب ھیں‪ ،‬نوپرہ شیرازی ہللا‬
‫کی امان میں رہی ب ھی۔‬

‫‪368‬‬
‫وہ لڑک ھڑانے قدموں سے اندر گ یا اور جس جال میں ب ھا اشی میں شجدہ رپز ہو گ یا۔ آج ہللا نے اسے انک‬
‫اور الزام سے پری کر دنا ب ھا۔‬
‫چب سے وہ نوپرہ شیرازی کی ناپیں سن کر آنا ب ھا اس کا دل عج یب ہو رہا ب ھا‪ ،‬اسے سمچھ میں نہیں‬
‫آ رہا ب ھا کہ ک یا کرے‪ ،‬اب ندا کی وایسی نو ئقتنی ب ھی‪ ،‬وہ خود ب ھی جاہ یا ب ھا کہ وہ ای توں سے وایس خڑ‬
‫جانے‪ ،‬مگر!!!‬
‫ردا نے اسے ی یانا ب ھا کہ کسی لڑکے نے نوپرہ کے جالف کوئی نات کی ب ھی جسے ضرار لعاری نے سن‬
‫ل یا ب ھا اور ب ھر وہیں سے وہ جدا ہونے بھے‪ ،‬اس کا مظلب وہ اسے دنکھ چکا ہوگا‪ ،‬اور اب اسے اینی نہن‬
‫کے سوہر کے روپ میں دنکھ کر وہ ب ھر سے مت نفر ہو گ یا نو؟‪ ،‬نا ب ھر وایس اینی ی توی کو ئکل نف دے پتٹ ھا‬
‫نو؟‪ ،‬نوپرہ کی نانوں سے وہ اندازہ لگا چکا ب ھا کہ اس کا ندالؤ پڑا الگ ہے‪ ،‬اس نے کسی اور مقام پر قدم رکھ‬
‫دنا ہے مگر وہ انک نار ب ھر اس کی ئکل نف کی وجہ نہیں پت یا جاہ یا ب ھا‪ ،‬اس نات کو لے کر اس کا دل اندر‬
‫سے کچھ خوفزدہ ب ھی ہو رہا ب ھا۔‬
‫کاش میں نے ایسا کوئی کام نہ ک یا ہونا‪ ،‬ا یے اندر ہونے والی وجشت سے آج نہلی نار وہ ندا کو وہ‬
‫رونے ہونے خ ھوڑ کر ناہر ئکل آنا ب ھا‪ ،‬اگر ضرار نے اسے نہجان ل یا‪ ،‬نا ندا نے نہ جان ل یا کہ وہ لڑکی کوئی‬
‫اور نہیں نوپرہ ہی نہیں ب ھی نو؟ نا ہللا‪ ،‬اس نے آسمان کی طرف ئگاہ کی۔‬
‫کاش ایسان ا یسے کام ہی نہ کرے خو اسے زندگی ب ھر کچوکے لگانے رہیں‪ ،‬اس کا دل جاہ یا ب ھا کہ‬
‫وہ تمام مردوں کو خمع کر کے ان سے کہے کہ جدارا زنا ہللا نے خرام ک یا ہے نو ئم ب ھی اسے خود پر خرام‬
‫کر لو‪ ،‬خیسے چیزپر سے گ ھن کرنے ہو و یسے ہی زنا سے گ ھن کرو‪ ،‬نہ گ ھیاؤنا کام زندگی میں پڑی ذلت اور‬
‫ئکل نف د ییا ہے۔‬
‫‪369‬‬
‫م‬
‫اے ہللا نو پڑا ش یار ہے‪ ،‬اور نو قادر ہے کمل ش یاری پر‪ ،‬اور تیری قدرت پڑی زپردشت ہے‪ ،‬ہم‬
‫ش یاہکاروں کی دونوں جہاں میں ش یاری کرنا ہللا! دعاپیں کر کے وہ ہللا سے اگلے قدم کے لیے مدد مانگ رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫ئ ً‬
‫زندگی میں خو رہا ب ھا قت یا اس کے رب کی مرضی سے ہو رہا ب ھا نو ھر وہ توں کرم ید ہو رہا ب ھا‪ ،‬اسے نو‬
‫ق‬ ‫ک‬ ‫ب‬
‫ا یے رب پر ب ھروسہ کرنا جا ہیے ب ھا۔‬
‫اس کا رب اسے ہر نار مانوستوں سے ئکال ال نا ب ھا‪ ،‬چب ہللا نے اس کی تمام دعاپیں مسیجاب کی ب ھیں‬
‫نو اسے اس کی آگے کی سوچ کا ب ھی علم ہوگا‪ ،‬اور ب ھر وہ کب ی یدوں کو ی نہا خھوڑنا ہے؟۔‬
‫ا یے دل میں سکون اپرنا دنکھ کر اس نے ا یے رب کا سکر ادا ک یا ب ھا۔‬
‫اس نے جاب سے خ ھنی لے کر تمام امور تمیانے اور ندا کے لیے انک سرپراپز لے کر ا یے گ ھر کی‬
‫طرف روانہ ہو گ یا‪ ،‬اسے ئقین ب ھا کہ اب نک ندا نے رو رو کر اینی جالت خراب کرلی ہوگی‪ ،‬اسے چب‬
‫کسی نات کا اجساس ہونا ب ھا نو نہت زنادہ ہونا ب ھا۔‬
‫ندا سے نات کر کے اسے سکون محسوس ہوا ب ھا‪ ،‬ا یے رب پر ئقین کے سابھ اسے ندا کے نلت یے کا‬
‫ب ھی ئقین ب ھا‪ ،‬اور وہ اس کی وایسی کی مت نظر ب ھی‪ ،‬اسے نہ ب ھی خوف نہیں ب ھا کہ سارق کو دنکھ کر ضرار‬
‫ک یا ری یکسن د ئگا؟۔‬
‫اور نہ اسے سارق کے م نعلق جان کر نہ محسوس ہوا ب ھا کہ وہ اسے جاینی ہے‪،‬‬
‫اس کی زندگی میں خو کچھ ب ھی گ یاہوں کے ذر ئعے عالم گمراہی میں رہے بھے‪ ،‬وہ کب کے اینی موت‬
‫مارے گیے بھے۔‬

‫‪370‬‬
‫ً‬
‫اور آج وہ اس کے لیے اس کے سوہر کی نہن کا سوہر ب ھا‪ ،‬خو اس کے لیے قطعا اختنی اور عیر محرم‬
‫ب ھا‪ ،‬جس سے نہ اس کا کوئی واشطہ ب ھا اور نہ ہونا ب ھا۔‬
‫مچ ھے ئقین ہے ب ھاب ھی آئی آپ کی نات سن کر ضرور وایس نلٹ آپیں گی‪ ،‬ان کی ہمارے لیے قکر‬
‫طاہر ہو رہی ب ھی۔‬
‫ان ساء ہللا! ہللا چیر کا ہی معاملہ کرےگا۔‬
‫آپ کی ناپیں دل میں اپرئی ہیں‪ ،‬ایسان کی ک نف یت نلکل ندل د ینی ہیں‪ ،‬دل ہی ندل جا نا ہے۔‬
‫نہیں ردا! ی یدوں کا کام نو ضرف سمچ ھانا ہے ہدایت د ییا نو ہللا کا کام ہے‪ ،‬یس جلوص دل سے ہللا‬
‫کے لیے امر نالمعروف کرنے رہ یا ہے۔ ردا نے اس کی نات سے ائقاق ک یا ب ھا۔‬
‫شب کتیے خوش ہو جاپیں گے نا‪ ،‬میں نو اخمد سے ب ھی زنادہ انکساپت یڈ ہوں‪ ،‬مگر ڈر سا ب ھی لگ رہا‬
‫ہے۔‬
‫ک توں ڈر ک توں لگ رہا ہے؟‬
‫نات وہی ہے اکیر ہم جس چیز کے لیے نہت انکساپت یڈ ہونے ہیں وہ نہیں ہوئی‪ ،‬معاملہ اس کے‬
‫الٹ ہو جا نا ہے‪ ،‬نہت نار دنک ھا ہے ایسا میں نے۔‬
‫ہللا ہمارے سابھ وہی معاملہ کرنا ہے خیسا ہمارا گمان ہونا ہے‪ ،‬نو ہللا سے اخ ھا گمان رک ھو‪ ،‬ان ساء ہللا‬
‫اخ ھا معاملہ ہی ہوگا۔‬
‫آپ نہیرین ییحر ہیں‪ ،‬اور ہمارے لیے ہللا کا نہیرین تحفہ۔ چب سے وہ اس گ ھر میں آئی ب ھی ان پت توں‬
‫کے نہی خملے سن رہی ب ھی۔‬
‫انک نات نوخ ھوں ب ھاب ھی؟‬
‫‪371‬‬
‫ہ‬
‫ممم! نوخ ھو!۔۔۔‬
‫آپ نے ب ھائی کو اینی جلدی کیسے معاف کر دنا‪ ،‬آئی مین آپ کو دنکھ کر ایسا لگ یا ہے خیسے آپ نے‬
‫پڑی شحت آزمایش خ ھیلی ہے‪ ،‬اور نہ شب ب ھائی کی وجہ سے ہوا‪ ،‬انہوں نے آپ پر سک کر کے آپ کو‬
‫نےدجل کر دنا۔‬
‫ردا کی نات پر اس کے جلیے ہابھ نکدم ساکت ہونے بھے‪،‬‬
‫ئم جاینی ہو ردا! میں نے ضرار کو اینی جلدی معاف نہیں ک یا ختنی جلدی میرے رب نے مچ ھے‬
‫معاف کر دنا ب ھا‪ ،‬پڑی نافرمان ی یدی ب ھی میں اس کی‪،‬‬
‫زندگی کا انک لم یا عرصہ گ یاہوں میں گزارنے کے ئعد ب ھی ہللا نے مچ ھے نہیں دھ نکارا نو میں ہللا کے‬
‫اس ی یدے کو کیسے دھ نکار د ینی خو انک ظونل سزا نا کر ہللا کے ی یک ی یدوں میں سامل ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اسے ناد آنا ب ھا‪ ،‬اس نے چب خھ سال ئعد ضرار لعاری کو دنک ھا ب ھا نو اس کے دل میں اس کے لیے‬
‫کوئی اجساس نہیں جاگا ب ھا‪ ،‬نہ تیزاری کا نہ ئفرت کا‪ ،‬مگر وہ انک الگ ضرار کو دنکھ کر چیران رہ گنی ب ھی‪،‬‬
‫اس کے جہرے پر سیت کے سابھ اتمان کا نور بھی ب ھا۔‬
‫اور ب ھر چب ضرار نے اسے نل نل اینی مج یت کا اجساس دالنا یب ب ھی اس کے دل میں کوئی‬
‫اجساس ی یدار نہیں ہوا ب ھا‪ ،‬وہ اس کی دن رات جدمت کرئی ب ھی مگر ضرف ہللا کے لیے‪ ،‬اس میں اس کا‬
‫ای یا کوئی اجساس سامل نہیں ب ھا‪،‬‬
‫مگر ب ھر اس کی زندگی کے م نعلق جان کر اس کا اس کے دل میں اس کی ئکل نف کا اجساس ی یدا‬
‫ہوا‪ ،‬اس کی ئکل نف پر اس کے آیسوں ئکل آنے بھے‪ ،‬اس کی زندگی میں وایسی کے لیے اس نے اشیجارہ‬

‫‪372‬‬
‫م‬
‫کرنا سروع کر دنا ب ھا‪ ،‬مگر دس دن نک ب ھی اس کا دل طمین نہیں ہوا ب ھا‪ ،‬اسے ا یے رب پر ئقین ب ھا‬
‫کہ خو ب ھی ہوگا اس کے لیے نہیرین ہوگا۔‬
‫اور ب ھر چب وہ ہما وقت اس کی مج یت کا دم ب ھرنا نو اسے انک عج یب سا خوف الخق ہوا ب ھا‪ ،‬اس کے‬
‫سا میے ہی وہ ا یے رب سے اس کے لیے فرناد ک یاں رہ یا‪ ،‬ایسا جال نو اس کا خھ سال نہلے ب ھی نہیں‬
‫دنک ھا ب ھا‪ ،‬خھ سال نہلے ب ھی وہ اس سے مج یت کرنا ب ھا نہت زنادہ کرنا ب ھا‪ ،‬مگر خھ سال ئعد خو اس میں‬
‫دنوانگی اور خ تون وہ دنکھ رہی ب ھی وہ اسے واقعی خوفزدہ کر گ یا ب ھا۔ اس نے فرآن کی اس آیت کی ئقسیر‬
‫پڑھی ب ھی جس میں ی توی تچوں کی مج یت مومن کو آزمایش میں ڈال د ینی ہے‪ ،‬ان کی مج یت کو ف یتہ ب ھی‬
‫کہا گ یا ہے‪ ،‬ایسان مج ی ِت مجاز میں صجیح و علط کا فرق ب ھول جا نا ہے‪ ،‬اس کی اس دنوانگی نے اسے نہ‬
‫ضرف خوفزدہ ک یا ب ھا نلکہ ہللا سے ب ھی وہ خ یا محسوس کر رہی ب ھی۔‬
‫ضرار لعاری کو یس اس کی قکر ب ھی‪ ،‬اسے یس اس کی جان جہاں جا ہیے ب ھی‪ ،‬وہ اس سے مج یت میں‬
‫اس درجہ پڑھ گ یا ب ھا کہ اس نے اس کی تچ ھلی زندگی کو نکسر ب ھال دنا ب ھا مگر وہ ا یے والدین سے مت نفر ب ھا‪،‬‬
‫اس نے خھ سال ان سے عاقل ہو کر گزارے بھے‪ ،‬خو ساند گ یاہ ہی ب ھا‪ ،‬ساند اشی لیے اس کے اشیجارہ‬
‫میں اسے کوئی اسارہ نہیں مل رہا ب ھا۔‬
‫اور چب وہ اس کی مج یت میں اس کے سا میے خ ھکا ب ھا یب اس نے اسے صاف نات کی ب ھی‪ ،‬اس‬
‫نے ا یے دل کا خوف اس کے سا میے ی یان کر دنا ب ھا‪ ،‬جس پر ضرار لعاری پری طرح پڑپ اب ھا ب ھا۔‬
‫اور دروازے کے ناہر پتٹ ھے ہونے اس نے اس کا رونا نلک یا دنک ھا ب ھا جس میں وہ انک ہللا کی مج یت‬
‫کی گردان کر رہا ب ھا‪،‬‬

‫‪373‬‬
‫اور ب ھر اگلے دن وہ ی یا اس سے کوئی نات کیے سرم یدہ سا اس گ ھر سے جا چکا ب ھا اور ب ھر اس کے‬
‫رب نے اس پر ای یا ق نصلہ ب ھی طاہر کر دنا ب ھا‪ ،‬اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ اس کے سابھ خرم میں ہے‪،‬‬
‫پ‬
‫اس نے دنک ھا ب ھا وہ اس کے سابھ آب زم زم کے ک توے کے ناس تٹھی ہے اور وہ اسے نائی نال رہا‬
‫ہے‪ ،‬اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ اس کے سابھ مد یتہ میں اقظار کر رہی ہے۔ اور ب ھر اس کا دل اس پر‬
‫راضی ہو گ یا ب ھا کہ ضرار لعاری اس کا سای یان ہے جسے ہللا نے اس کے لیے ا نارا ہے۔‬
‫اسے نہ ب ھی خوف رہ یا ب ھا کہ کہیں اس سے کوئی ایسا غمل نہ ہو جانے جس سے وہ م یکیرین میں ہو‬
‫جانے اور اسے محسوس ہی نہ ہو‪ ،‬نو ب ھر وہ ہللا کے سا میے ظونل شجدوں میں روئی ب ھی‪ ،‬اور ہللا ا یے ی یدوں‬
‫کا جال جای یا ہے۔‬
‫ب ھاب ھی آپ! ردا کو سمچھ نہیں آ رہا ب ھا وہ ک یا کہے‪ ،‬اس کا خود کا دل عج یب لے پر دھڑک رہا ب ھا‪،‬‬
‫اس کا دل کر رہا ب ھا اسے ب ھی اشی نل اتمان کی جالوت مل جانے۔‬
‫نہ ک ھانا لے کر جاؤ میں ذرا صقائی کر دوں گ ھر کی‪ ،‬اس نے ردا کو لیچ ناکس نکڑانا‪ ،‬اور ردا ی یا کچھ نولے‬
‫چپ جاپ کچن سے ئکلنی جلی گنی‪ ،‬ساند اس کے ناس اس وقت کہیے کو کچھ تجا نہیں ب ھا۔‬
‫سارق‪ ،‬مم۔میں۔۔وا۔یس۔۔آپ۔۔نے رئط لفظوں میں وہ ا یے دل کی ک نف یت ی یان کرنے کی‬
‫م‬
‫کوسش کر ہی ب ھی‪ ،‬مگر اجساس کی سدت سے کمل خملہ نو لیے سے قاضر ہو رہی ب ھی۔‬
‫ندا‪ ،‬کام ڈاؤن‪ ،‬ہم وایس جاپیں گے‪ ،‬نلیز ڈویٹ کرانے نار‪ ،‬تمہیں رونے ہونے دنک ھیا نہت پرا‬
‫انکسیرپیس ہونا ہے میرے لیے۔‬
‫میں نہیں رو رہی ہوں‪ ،‬اور اگر اینی ئکل نف ہوئی ہے نو ک توں اک یلے خ ھوڑ کر گیے‪،‬‬
‫آئم سوری‪ ،‬علطی ہو گنی!۔۔‬
‫‪374‬‬
‫سارق نے اس کے گ یلے جہرے کو دنک ھیے ہونے کہا‪ ،‬ئم میری اشیرپتٹھ ہو ندا‪ ،‬ل یکن چب ئم کمزور‬
‫پڑئی ہو نو تمہارا نہ کمزور سا سوہر اور کمزوری محسوس کرنا ہے‪ ،‬اس کی نات پر ندا کی آنکھوں سے تیزی سے‬
‫آیسوں نہے بھے۔‬
‫میرے سوہر کمزور نہیں ہیں‪ ،‬چیردار خو کٹھی انہیں کمزور کہا۔ رونے ہونے اس کے نازو پر مکا مار‬
‫کر ائگلی دک ھائی‪ ،‬خو سارق نے مسکرانے ہونے ب ھام لی۔‬
‫خو جکم! عزپزان‪ ،‬مگر رونا ی ید کرو‪ ،‬اب ھی دونوں اقالظون آ گیے نا نو اینی عزپز ازجان مما کو رونے ہونے‬
‫دنکھ کر ا یے عزپز ازجان نانا سے ب ھی ناراض ہو جاپیں گے۔‬
‫اوکے‪ ،‬نہیں روئی‪ ،‬مگر میں‪ ،،‬وہ اصل نات کہیے ب ھر انک گنی‪ ،‬سارق نے اس کے آیسوں صاف کر‬
‫کے انک لقافہ اس کی جایب پڑھانا۔‬
‫ی۔نہ ک یا ہے؟۔۔‬
‫خود دنکھ لو! اس کے کہیے پر ندا نے لقافہ ک ھول کر دنک ھا‪ ،‬اور کل کی قالیٹ کے نکٹ دنکھ کر اس‬
‫نے نے ساچتہ متہ پر ہابھ رک ھا۔‬
‫ش۔سارق۔۔ی۔نہ!!!!‬
‫کہا ب ھا نا ئم سے تمہارا سوہر نلکل ب ھی ڈیش نہیں ہے۔‬
‫مگر آپ کو کیسے؟‬
‫میں تمہاری ناپیں سن چکا ب ھا‪ .‬اور اب چب تمہاری ب ھاب ھی وایس آ گنی ہے نو تمہیں ب ھی وایس جانا‬
‫جا ہیے۔‬
‫سارق‪ ،‬ہم شہی کریں گے نا وایس جا کر؟‬
‫‪375‬‬
‫نلکل شہی کریں گے‪ ،‬تمہاری ب ھاب ھی نے ٍب ھیک کہا‪" ،‬نہت سے لوگ وایس نلتیے کے موقع کے‬
‫ای نظار میں اس دی یا سے جلے جانے ہیں"۔ نو نہ نو ہللا کا اجسان ہے خو اس نے ہمیں موقع دنا۔‬
‫آپ ب ھی جاپیں گے نا اینی قٹملی میں وایس؟ ندا کے سوال پر اس کے جہرے کا رنگ تیزی سے ندال‪،‬‬
‫ندا نے اس کے جہرے پر خ ھانا کرب ا یے دل میں محسوس ک یا ب ھا۔‬
‫"تمہیں فسم ہے خو ئم اس گ ھر کی طرف نلٹ کر آنے‪ ،‬سمچھ لو ئم پتٹم ہو‪ ،‬تمہارے ماں ناپ مر گیے‬
‫تمہارے لیے‪ ،‬اور ہمارا کوئی پت یا نہیں‪ ،‬یس دو ی یت یاں ہیں"۔ اس کے ناپ کی ناپیں اس کے کانوں میں‬
‫گوتجی ب ھیں۔‬
‫نہیں! میں آ نا ہوں فریش ہو کر‪ ،‬ئم ک ھانا لگاؤ‪ ،‬وہ تیزی سے ابھ کر روم میں گ یا۔‬
‫نا ہللا نلیز سارق کی قٹملی سے ملیے کا ب ھی کوئی راشتہ ئکال دے‪ ،‬نو نو پڑاغطمت واال‪ ،‬نلید جکمت واال‬
‫زپردشت رب ہے‪ ،‬اینی ئکل نف ب ھول کر وہ سارق کی ئکل نف پر پڑپ اب ھی ب ھی۔‬
‫اور ب ھر ڈپر کے ئعد دونوں نے مل کر ساری ییک یگ کی‪ ،‬جتے پراپر ہ یلپ کر رہے بھے‪ ،‬گ ھو میے کا سن‬
‫کر دونوں ہی خوش ہو رہے بھے۔‬
‫شہ یاز لعاری‪ ،‬اور امرین ی یگم ڈشجارج ہو کر گ ھر آ گیے بھے‪ ،‬ع یدال یاری نے اب ھی انہیں جلیے ب ھرنے‬
‫میں نہت زنادہ اخت یاط کی ناک ید کی ب ھی‪ ،‬جس کا ام اخمد نے نہت خ یال رک ھا ہوا ب ھا۔ اور ان کا یٹ ھا ناڈی‬
‫گارڈ اخمد نو ہر وقت ان کے سابھ ہونا۔‬
‫نہت کچھ شہی ہو چکا ب ھا‪ ،‬نہت شی نے پری یب چیزیں ا یے شہی پرنک پر آ جکی ب ھیں مگر جس کے‬
‫لیے نہ شب شہی ک یا گ یا ب ھا اس کی آمد کا کوئی ا نا ی یا نہیں ب ھا۔‬
‫ردا نے اسے کتنی نار کال کی ب ھی مگر اس کا قون ی ید آ رہا ب ھا‪ ،‬اب نو اسے ب ھی قکر ہو رہی ب ھی۔‬
‫‪376‬‬
‫شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم ب ھی کنی نار نوخھ جکے بھے‪ ،‬اور اخمد نو گن گن کر وقت گزار رہا ب ھا۔‬
‫وہ کچھ گ ھت توں کے لیے کا لج گنی ب ھی‪ ،‬آج وہاں ب ھی وہ ای توں کی اہم یت اور ان کے اقدار کا ستق‬
‫دے کر آئی ب ھی۔‬
‫اور ب ھر اس نے ب ھی وہ ق نصلہ کر ل یا جس کا ساند اب شہی وقت آ چکا ب ھا‪ ،‬اسے ب ھی انک اور جگہ‬
‫نلٹ کر دنک ھیا ب ھا آنا اس زمین کا جال ک یا ہے جہاں اس کی آی یاری ہوئی ب ھی‪ ،‬ان خھ سالوں میں اس‬
‫نے اس زمین کی زرچیزی کے لیے نے تجاسا دعاپیں مانگی ب ھیں۔‬
‫ان اکیس دنوں میں زندگی نے نہت تیزی سے نلیا ک ھانا ب ھا کہ ہر کوئی چیران رہ گ یا ب ھا۔‬
‫اور ہر ی یدنلی ی یائی ہے کہ ایسان ایسان ہے اور ہللا ہللا‪ ،‬اور ایسان نےیس ہے ہللا کی رنوی یت کے‬
‫سا میے۔‬
‫وہ آج آنے واال ب ھا مگر اب ھی نک اس کی آمد کے کوئی آ نار دک ھائی نہیں دنے بھے۔ اور اس کا قون نہ‬
‫لگ یا ب ھی پریسائی کا سیب ب ھا۔‬
‫"اے ہللا! مچ ھے تیرے لیے ا یے سوہر سے مج یت ہے‪ ،‬اور میں ان کی مت نظر ہوں۔ اور میں نے انک‬
‫نل کے لیے ب ھی انہیں کمیر نہیں سمچ ھا اور نو دلوں کا جال نہیر جای یا ہے"۔‬
‫میں اب ب ھی پڑی گ یاہگار ہوں‪ ،‬اب ب ھی پڑی کم یاں ہوئی ہیں مچھ سے‪ ،‬نو میرے لیے میرے اتمان‬
‫میں کافی ہو جا۔ اور میری مدد فرما‪ ،‬اور میرے سوہر کی چقاظت فرما۔‬
‫اس کا دل دعا میں مشغول ہو چکا ب ھا۔‬

‫‪377‬‬
‫گو وہ انڈنا میں ا یے شہر میربھ میں نہیں‪ ،‬نلکہ ممتنی آنے بھے‪ ،‬مگر خھ سال ئعد ا یے ملک میں قدم‬
‫رکھ کر دونوں آندندہ ہو گیے بھے‪ ،‬کتنی دپر نک وہ اتیرنورٹ پر جاموش ک ھڑے رہے بھے‪ ،‬ز ی یب نے ندا کی‬
‫ائگلی نکڑی ہوئی ب ھی اور علی سونا ہوا اس کی گود میں ب ھا‪ ،‬سارق نے تمام سامان ستٹ ھاال ہوا ب ھا۔‬
‫ہاؤ!!! مما وہ آینی لوگوں نے کتیے ڈرئی کیڑے نہیے ہیں‪ ،‬اتیرنورٹ سے ناہر آنے ہونے ز ی یب نے‬
‫کچھ ویسیرن ل یڈپز کو دنکھ کر متہ پر ہابھ رک ھا۔‬
‫پت یا ناہر ئکلیے ہونے ہللا کا کون سا آرڈر قالو کرنا ہے؟ سارق نے سامان کو شہی سے کرنے ہونے‬
‫ز ی یب سے نوخ ھا۔‬
‫ن‬
‫ئظر خ ھکا کر جلیا جا ہیے‪ ،‬نہاں وہاں نہیں دنک ھیا جا ہیے ورنہ ی یڈ ب ھیگ د ک ھیں گے نو ہللا ناراض ہو‬
‫ن‬
‫جانے گا‪ ،‬اونلی گڈ ب ھیگ د ک ھنی ہے‪ ،‬ز ی یب نے ندا کی سک ھائی ہوئی نات ستق کی طرح اسے ش یائی۔‬
‫ک یا ہللا مچھ سے ناراض ہو گ یا نانا؟ ز ی یب کے سوال پر سارق نے مسکرا کر ئقی میں سر ہالنا۔‬
‫ن‬
‫علطی سے علط چیز د کھی نو ہللا معاف کر دے گا‪ ،‬یٹ ی یکشٹ نائم؟‬
‫ی یکشٹ نائم نو ئظر اب ھا کر دنک ھیا‪ ،‬نانا ای یڈ مما کی طرح‪ ،‬ا یسے جل یا‪ ،‬اس نے ا یے ماں ناپ کی طرح سر‬
‫پ‬ ‫ً‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫کو کچھ خ ھکا کر غمال ی یانا‪ ،‬ندا نے ا نی نی کو ی یار سے د ک ھا خو ان کی ی یائی نی تمام نانوں کو اشی وقت‬
‫سے قالو کرنا سروع کر د ینی ب ھی۔‬
‫نانا ہم نہاں ک توں آنے ہیں؟ اس نار ز ی یب کے سوال پر ندا نے خواب دنا‪.‬‬
‫ک توں کہ نہاں مما نانا کے مما نانا ر ہیے ہیں ان سے ملیے کے لیے‪ ،‬ندا کی نات پر سارق کے قدم کچھ‬
‫نل کے لیے رکے مگر اس نے خود کو نے ناپر طاہر ک یا۔‬

‫‪378‬‬
‫ہاؤ!!!! مما نانا کے ب ھی مما نانا ہونے ہیں نہ نو مچ ھے ی یا نہیں ب ھا‪ ،‬ز ی یب نے چیرت سے سر پر ہابھ‬
‫مارا‪ ،‬ان تچوں کو ی یا ب ھی کیسے ہونا ان دونوں نے کٹھی ا یے والدین کا نذکرہ ک یا ہی نہیں ب ھا۔‬
‫ی یکسی ی یانے گیے انڈریس کی طرف رواں دواں ب ھی‪ ،‬اور وہ دونوں الگ الگ ک نقت توں کا شکار بھے۔‬
‫ان کے دل تیزی سے دھڑک رہے بھے‪ ،‬ندا نے سارق کو دنک ھا جس نے سر سیٹ کی یشت سے لگا‬
‫ن‬
‫کر آ ک ھیں موندیں ہوئی ب ھیں‪ ،‬مگر اس کی جساسیت ی یدار ب ھی۔‬
‫ضرار لعاری کے قدم تیزی سے ز یتہ ع تور کر رہے بھے‪ ،‬دل الگ سرساری کی ک نف یت میں مت یال ب ھا‪،‬‬
‫نہ جا ہیے ہونے ب ھی وہ نہلے وہیں آنا ب ھا جہاں اس کی جان جہاں کا یسیرا ب ھا۔‬
‫اس نے زور زور سے ی ید دروازے پر دش یک دی‪ ،‬مگر خواب ندارد۔‬
‫اف! میں قون ب ھی گاڑی میں خ ھوڑ آنا ہوں۔۔۔۔ وہ ی ید دروازے کو دنکھ کر پڑپڑانا۔‬
‫اس نے آخری نار اور زور سے دش یک دی‪ ،‬اور انک ہابھ متہ ر کھے پریسائی کے عالم میں دروازہ کھلیے کا‬
‫مت نظر رہا۔‬
‫کون ند تمیز ہے؟ انک ای نہائی کرچت یسوائی آواز پر اس نے خ ھیکے سے سر اب ھانا‪ ،‬ختنی تیزی سر اب ھا‬
‫ب ھا و یسے ہی ب ھر خ ھک گ یا۔‬
‫کون ہو ب ھائی‪ ،‬اور ک توں ہمارا دروازہ ک ھیک ھیا رہے ہو؟ دروازے میں ک ھڑی غورت اسے جسمگیں‬
‫ئگاہوں سے گ ھور رہی ب ھی۔‬
‫ضرار لعاری اس کے القاظ ہمارا دروازہ میں ہی انک گ یا ب ھا۔‬
‫نہ آپ کا گ ھر ہے؟ ئظریں ہ توز خ ھکی ہوئی ب ھیں۔‬
‫ہاں ہمارا گ ھر ہے‪،‬‬
‫‪379‬‬
‫مگر نہاں نو کوئی اور لوگ ر ہیے بھے۔‬
‫ب ھیا ب ھاڑے کے گ ھر میں لوگ پرمت یٹ نہیں ر ہیے‪ ،‬خو لوگ نہلے ر ہیے بھے وہ اب نہ گ ھر خ ھوڑ کر جا‬
‫جکے ہیں۔ اب ھی پین دن نہلے انہوں نے نہ گ ھر جالی ک یا۔ غورت کے ئفص یلی خواب پر ضرار لعاری کے‬
‫قدم نے اخت یار ییچ ھے ہونے بھے۔‬
‫کچھ اندازہ ہے وہ لوگ کہاں شفٹ ہونے ہیں؟‪ ،‬خود کو ستٹ ھال کر اس نے سر خ ھکانے ہونے ہی‬
‫نوخ ھا۔‬
‫نہیں‪ ،‬ہمیں نہیں ی یا‪ ،‬غورت نے خواب دے کر دروازہ ی ید کر ل یا‪ ،‬ضرار لعاری نے انک دو سے اور‬
‫نوخ ھا مگر شب کا خواب نکساں ب ھا۔‬
‫وہ ہارے ہونے خوارنوں کی طرح اینی گاڑی میں اسیٹیرنگ پر سر ئکانے پتٹ ھا ب ھا۔‬
‫"نو ک یا انک نار ب ھر وہ اسے داغ مقارقت دے گنی"۔ نے یسی سے اس کی آنکھ ئم ہوگ ییں‪ ،‬ی ییس‬
‫دن ئعد اس نے نوپرہ ضرار لعاری کو کال کی ب ھی‪ ،‬مگر اس کا قون ب ھی آؤٹ آف ر ییج ی یا رہا ب ھا۔ ا یے سر‬
‫ن‬
‫دت کرب سے آ ک ھیں ی ید کر‬ ‫کو دونوں ہاب ھوں سے جکڑے اس نے سر کو سیٹ کی یشت سے لگا کر س ِ‬
‫لیں۔‬
‫ع یدال یاری کے آرڈر پر وہ اس کا اور ای یا ک ھانا ییک کر کے لفٹ سے اس کے ک یین میں آئی‪،‬‬
‫پ‬
‫ع یدال یاری کو موخود نا ناکر وہ پت یل کے دوسری جایب آ کر تٹھی اور اس کا ای نظار کرنے لگی‪،‬‬
‫ع یدال یاری اسے مِچو ای نظار ناکر مسکرانے ہونے ہابھ دھو کر اس کے سا میے آ پتٹ ھا۔‬
‫میں لیچ نائم میں نو ڈشیرب کا نورڈ لگوا چکا ہوں ب ھر ب ھی پرقعہ میں آئی ہو‪ ،‬کمال ہے۔ ع یدال یاری نے‬
‫اسے معمول کے مظانق حجاب میں دنکھ کر کہا۔‬
‫‪380‬‬
‫مچ ھے نہیں ی یا ب ھا‪ ،‬اس کی نات پر اس نے دھٹمی آواز میں خواب دنا‪ ،‬وہ اس کے سا میے آ کر اب ھی‬
‫ب ھی ا یسے ہی پروس ہو جائی ب ھی‪،‬‬
‫ک یا ی یانا ہے؟ ا یے سا میے کچھ پٹیرز کو اب ھا کر دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔‬
‫جکن کوقتہ کری۔ اس کے سوال کا خواب دے کر اس نے پت یل پر خ ھونا سا دشیرخوان تچ ھا کر ک ھانا‬
‫لگانا۔‬
‫نہ پٹیرز سانڈ میں رکھ دیں سر‪ ،‬نہلے ک ھانا ک ھا لیں۔ ناتچ م یٹ نک ب ھی چب وہ ک ھانے کی طرف م توجہ‬
‫نہیں ہوا نو اسے کہ یا پڑا۔‬
‫میں نے کہا ب ھا نہ سر نہیں کہ یا‪ ،‬دھ یان رک ھو اس نات کا‪ ،‬اور نہ ضروری ر یتوریس ہیں‪ ،‬اب ھی پڑھ یا‬
‫ضروری ہے۔ جدتچہ پر انک ئظر ڈال کر اس نے وایس ئظریں پٹیرز پر مرکوز کر دیں۔‬
‫جدتچہ نے الچ ھن آمیز ئگاہوں سے اسے دنک ھا‪ ،‬نو ب ھر اسے جلدی ک ھانا النے کا آرڈر کس خوشی میں ک یا‬
‫ب ھا۔‬
‫ب ھر ک ھانا کب ک ھاپیں گے؟‬
‫ن‬
‫ک ھانے کے لیے ہی پتٹ ھا ہوں‪ ،‬ئم ہی دپر کر ہی ہو۔ اس کی نات پر جدتچہ نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے‬
‫دنک ھا۔ میں دپر کر رہی ہوں؟۔ اس کے اس طرح چیران ہونے پر ع یدال یاری نے زپر لب اینی مسکراہٹ‬
‫کو روکا۔‬
‫نو ک یا میں کر رنا ہوں؟ جلدی کرو نار‪ ،‬آدھے گ ھتیے ئعد مچ ھے او ئی میں جانا ہے۔‬
‫میں ک یا کروں سر‪ ،‬مظلب کہ ڈاکیر جان‪ ،‬ک ھانا نو لگا دنا میں نے‪ ،‬اب اور ک یا کرنا ہے؟‬

‫‪381‬‬
‫ک ھانا لگانا ہے نا‪ ،‬کھالنا نو سروع نہیں ک یا ہے‪ ،‬میں انہیں پڑھ یا ہوں ئم جلدی کھالنا سروع کرو‪ ،‬اس‬
‫کے ہوای یاں اڑنے جہرے کو دنکھ کر ئگاہیں ب ھر سے پٹیرز خما دیں۔‬
‫میں۔۔۔ وہ ب ھی نہاں؟ جدتچہ اس کی ڈمانڈ پر نوکھالہٹ کا شکار ہوئی ب ھی۔‬
‫نو ک یا ناہر کھالنا ہے؟ اوکے اگر اش یاف میں جانا ہے نو وہیں جلو‪،‬‬
‫ین۔نہیں‪ ،‬نہیں کھال دوں گی‪ ،‬اسے اب ھیے دنکھ کر وہ نوکھال کر جلدی سے نولی‪ ،‬م یادہ وہ اسے شچ میں‬
‫خ‬
‫ناہر نہ لے جانے‪ ،‬وہ اب ھی ب ھی نہاں کسی کا ب ھی سام یا کرنے میں ھچ ھک محسوس کر رہی ب ھی۔‬
‫ع یدال یاری کو اس کے خوفزدہ ہونے پر افسوس ہوا ب ھا۔‬
‫اوکے‪ ،‬نو ب ھر فریب آ کر پتٹھو‪ ،‬ایسائی ہابھ ہے تمہارا‪ ،‬کسی ختنی کا نہیں خو وہیں سے میرے متہ نک‬
‫چ‬ ‫س‬
‫نہیچ جانے گا۔ جدتچہ اس کے نل نل ند لیے لہجے کو مچ ھیے سے قاضر ب ھی آنا ف نقی کون سا ہے اور‬
‫مصتوعی کون سا۔‬
‫ئم ب ھی ک ھاؤ‪ ،‬اک یلے ک ھانے کو نہیں نالنا میں نے تمہیں۔ اس کی نات پر جدتچہ کا اس کے متہ کے‬
‫فریب لقمہ لے جا نا ہابھ رکا۔‬
‫میں کیسے ک ھاؤں سر‪ ،‬دو ہی نو ہابھ ہیں۔ اس کی نات پر ع یدال یاری نے پٹیرز سانڈ میں ر کھے اور نوری‬
‫طرح اس کی طرف م توجہ ہوا۔‬
‫اوہ اخ ھا‪ ،‬میں سمچ ھا ئم م یتیج کر سکنی ہو‪ ،‬جلو کوئی نہیں‪ ،‬میں کھال د ییا ہوں‪ ،‬سیت ب ھی ادا ہو جانے‬
‫گی اور مج یت میں ب ھی اصافہ ہو جانے گا ان ساء ہللا‪ ،‬اس کا ہابھ نکڑ کے لقمہ ا یے متہ میں رک ھا اور اس‬
‫کے لیے ی یار کر کے اس کے متہ کی طرف پڑھانا۔‬

‫‪382‬‬
‫اس کے ہونق جہرے کو دنکھ کر ع یدال یاری نے تمشکل اینی ہیسی صنط کی۔ وہی ک یا کوئی ب ھی اسے‬
‫اس طرح کی ناپیں کرنے دنک ھیا نو ا یسے ہی ساکڈ ہونا۔ مگر ہر کسی میں اور اس کی ی توی میں فرق ب ھا۔‬
‫اور اینی ی توی کے سابھ اسے ہمیشہ ا یسے ہی رہ یا ب ھا۔‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ک‬
‫اب ک یا میرا جہرہ د نی رہوگی نا ای یا متہ ھی ھولوگی؟ سوہر کی ہر نات ما نی جا یے نا انوسیٹ توی‪،‬‬
‫ً‬
‫ورنہ ہللا کنی ہو جا نا ہے‪ ،‬اخمد کے انداز میں اس کی نات پر جدتچہ نے قورا متہ ک ھوال‪ ،‬مگر ب ھر اسے‬
‫ع یدال یاری کو کھالنے کی ہمت نہیں ہوئی۔‬
‫خ‬
‫ع یدال یاری اس کی ھچ ھک کو ناالنے طاق رک ھیے ہونے ا یسے ہی ک ھا نا اور کھال نا رہا۔ ب ھوڑی دپر ئعد‬
‫ک ھانے سے قارغ ہو کر وہ اس کے فریب پتٹھ گ یا۔‬
‫اب ی یاؤ‪ ،‬اوپر کا سین‪ ،‬جدتچہ نے ع یدال یاری کے سوال پر ای یا خ ھکا سر اوپر اب ھانا اور ا یے اغصاب‬
‫پر قانو نانا خو ع یدال یاری کے ال نقات کا شکار ہو کر م ییسر ہو رہے بھے۔‬
‫پ‬
‫آئی اور اخمد آ گیے‪ ،‬مگر آئی نو نہلے ہی ی یار ت ٹھی ب ھیں نہاں آنے کے لیے۔ اور آپ کو ی یا ہے شب‬
‫کتیے زنادہ ساکڈ بھے انہیں دنکھ کر‪ ،‬ان کے ناپرات کو سوچ کر اس کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔ اور‬
‫ب ھر وہ اسے تمام ناپیں ی یانے لگی۔‬
‫ضرار ب ھائی کے لیے نہ سرپراپز ہللا کی طرف سے ائعام ہوگا‪ ،‬ان ساء ہللا۔ اور آپ ب ھی انہیں کچھ‬
‫نہیں ی یانا۔‬
‫ع یدال یاری فرصت سے اس کا خوشی سے ب ھرنور جہرہ دنک ھیے ہونے اس کی ناپیں سن رہا ب ھا‪،‬‬
‫آپ ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں؟ اس کی ئظروں کی پیش سے جدتچہ کو ب ھر سے الچ ھن ہونے لگی۔‬

‫‪383‬‬
‫ن‬
‫یس ا یسے ہی‪ ،‬اخ ھی لگ رہی ب ھیں ئم نولنی ہوئی۔ جدتچہ کی آ ک ھیں ب ھر ب ھیلیں خ نہیں دنکھ کر اس نار‬
‫ع یدال یاری نے اینی مسکراہٹ کو آنے سے نہیں روکا۔‬
‫میں جاؤں اب؟ اس کی سوجی کو دنک ھیے ہونے اسے نہاں سے جانا ہی م یاشب لگا۔ اس کی اجازت پر‬
‫ع یدال یاری نے انک ب ھیڈی سایس خ ھوڑی۔‬
‫اب تمہاری ل تو اوور ہو گنی ہیں ی توی‪ ،‬کل سے ڈنوئی خواین کر رہی ہو ئم۔ مسز عاضم کے سابھ آینی‬
‫کو تمہیں آپر یٹ کرنا ہے۔ ع یدال یاری کی نات پر وہ اخ ھل کر ک ھڑی ہوئی۔‬
‫نہیں! میں اب آپ کے ہاست یل میں جاب نہیں کروں گی نلیز‪ ،‬اس کے خوفزدہ جہرے کو دنکھ کر‬
‫ع یدال یاری نے اس کا ہابھ نکڑ ا یے فریب ک یا۔‬
‫ا یے ہی ہاست یل میں کوئی جاب کرنا ب ھی نہیں ہے ی توی‪ ،‬مگر ای یا فرض یٹ ھانا نو ضروری ہے نا‪ ،‬نو اب‬
‫ا یے اس یٹ ھے سے ذہن پر زور مت ڈالو‪ ،‬ع یدال یاری نے اس کے دماغ پر ائگلی سے ی یپ ک یا۔‬
‫مگر میں‪ ،‬میں نہیں کسی کے سا میے آ سکنی‪ ،‬شب ک یا سوخیں گے۔ وہ اب ھی ب ھی اشی داپرے میں‬
‫ب ھی۔‬
‫ک توں نہیں آ سکییں؟ اور ک یا سوخیں گے وہ لوگ‪ ،‬ی یاؤ ذرا میں ب ھی ستوں‪ ،‬اس کو اشی زون میں‬
‫خ‬
‫جانے دنکھ کر وہ اخ ھا جاصا ھیچ ھال گ یا۔‬
‫مچ ھے اتچم ئی نے شب ی یانا ب ھا‪ ،‬وہ آپ مچ ھے‪ ،‬کیسے اور شب لوگ‪ ،‬اسے سمچھ نہیں آ رہا ب ھا کیسے اسے‬
‫سمچ ھانے‪ ،‬مگر ع یدال یاری اس کے نونے ب ھونے خملوں کا مظلب اخ ھی طرح سمچھ گ یا ب ھا۔‬
‫چب تمہیں نہ ئقین ہے کہ ہللا تمہیں رسوا نہیں کرےگا نو ب ھر نہ خوف کیسا؟ نہاں ہر کوئی جای یا‬
‫ہے کہ ئم میری ی توی ہو‪ ،‬اور اب سے نہیں ساڑھے جار سالوں سے اس کا میں اعالن کر چکا ہوں۔‬
‫‪384‬‬
‫جدتچہ ہللا پر ب ھروسہ کر کے آزاد ہونا ضروری ہے‪ ،‬ئع نی ئقی ِن کامل سے ہی کام پت یا ہے‪ ،‬ڈگمگانے‬
‫ہونے ئقین ایسان کو و یسے ہی ڈنو د ییے ہیں۔‬
‫مچ ھے ئقین ہے ا یے رب پر۔ اسے اینی نے ئقتنی پر افسوس ہوا ب ھا۔ واقعی چب ہللا پر ب ھروسہ ہے نو‬
‫ب ھر خوف کیسا۔‬
‫س‬
‫نو ب ھر میں ک یا مچھوں؟ اس کا جہرہ اوپر کر کے خواب جا یے کی کوسش کی۔‬
‫میں کل سے آؤں گی آپ کے سابھ ہی۔‬
‫گڈ گرل۔ ع یدال یاری کو اشی خواب کی ام ید ب ھی۔‬
‫پت توں اس کے گرد پتٹ ھے ہونے اس کی زندگی کے م نعلق نوخھ رہے بھے‪ ،‬وہ کہاں رہی‪ ،‬کیسے رہی‪ ،‬اور‬
‫م‬
‫وہ مسکرا کر نہت ہی مج نصر خواب دے کر انہیں طمین کر رہی ب ھی۔‬
‫ان کی خوشی کا ب ھکانہ نہیں رہا ب ھا چب اس نے ی یانا ا یے دن ضرار اشی کے سابھ ب ھا‪ ،‬اس کے‬
‫ن‬
‫انکس یڈیٹ سے ئکل نف ب ھی ہ یجی‪ ،‬اور انہیں اس میں آنے والے ختیج کی وجہ انہیں ا خھے سے سمچھ میں آ‬
‫گنی ب ھی۔‬
‫آج آپ لوگ انڈمٹ ہو رہے ہیں ک تونکہ ل یدن سے خو ڈاکیر آ رہے ہیں انہیں وایس جلدی جانا ہے۔‬
‫مگر پت یا پریس نو نہاں نہیں ہے‪ ،‬انہوں نے نا لیے کی کوسش کی۔‬
‫وہ چب آپیں گے نو آپ لوگ ان کے لیے ان کے صیر کا ائعام ہوں گے ان ساء ہللا۔‬
‫دونوں جان ک یا آپ لوگ اخمد کے لیے ب ھی پر یٹم یٹ نہیں کرواپیں گے؟ ام اخمد نو کہہ رہی ب ھی‬
‫"اخمد داداجان کے سابھ مسجد میں تماز پڑ ھیے جانے گا‪ ،‬ب ھر ان کے سابھ ک یڈی اور قاپت یگ گٹمز ب ھی‬

‫‪385‬‬
‫ک ھیلےگا"۔ ہویٹ ل نکا کر اس نے ان دونوں کو ناری ناری دنک ھا خو آنکھوں میں تمی لیے اسے دنکھ رہے‬
‫بھے۔‬
‫امی انو! یٹماری‪ ،‬جادنات‪ ،‬ئفع اور ئفصان ہللا کی طرف سے ہیں ناکہ ی یدہ ہللا کے فریب ہو‪ ،‬اس کے‬
‫فرب کا مٹمنی ہو‪ ،‬اور صیر اور اسنقامت سے ان امیجانات کا سام یا کرے‪ ،‬چب ہللا نہ معامالت کرنا ہے‬
‫نو ان کو سلچ ھانے کا ای نظام ب ھی کرنا ہے‪ ،‬اور ب ھر عالج کرنا سیت ہے‪ ،‬اور نا ام یدی کفر۔ انہیں‬
‫جاموش دنکھ کر ام اخمد نے ب ھر کہ یا سروع ک یا۔‬
‫آپ لوگوں نے نہ ک توں سوجا کہ نہی آپ لوگوں کی سزا ہے۔ نہ ک توں نہیں سوجا کہ ہللا نے گرانا‬
‫اس لیے ب ھا ناکہ آپ کو ی یا جلے کہ جس را شیے پر ہم لوگ ہیں اس پر ا یسے یٹ ھر ہیں جن سے نکراکر آپ‬
‫کو لہو لہان ہی ہونا ہے‪ ،‬نو اس کا ادراک کر کے اس یٹ ھر نلے را شیے سے ب ھر سے ابھ کر ک ھڑے ہو‬
‫جاپیں‪ ،‬اور وہ راشتہ ی یدنل کر کے شہی اور ش یدھے را شیے پر جلیں‪ ،‬نہ نو غقل م یدی نہیں ب ھی نا کہ‬
‫چب ہللا نے راشتہ کھال خ ھوڑا ب ھا نو ب ھر آپ نے اسے ی ید ک توں سمچ ھا۔ آپ لوگوں کی رنورٹ کے مظانق‬
‫آپ لوگوں کا عالج کل ب ھی ممکن ب ھا اور الچمدهلل آج ب ھی ممکن ہے‪ ،‬مگر آپ لوگوں نے ہللا کی اس‬
‫مہلت کو ئظرانداز کر کے اس کی رخمت سے متہ موڑا ہے۔‬
‫آپ لوگوں کو نہ سوخ یا جا ہیے ب ھا کہ عالج کرواکر ہللا کے درنار میں جا کر جاضری دیں اس کے‬
‫ک‬‫ک شی‬
‫سا میے پتٹھ کر نونہ کریں‪ ،‬اس کا الم یں۔ اس کو جا یں‪ ،‬ھر اس کی ما یں‪ ،‬اس کے فریب ہو‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫پ‬ ‫ھ‬
‫کر اس کی ی یدگی کریں۔‬
‫ان شب کو ئظرانداز کرنا ک یا ہللا کے اس خ ھوڑے ہونے را شیے سے ئظر ب ھیرنا نہیں ب ھا۔‬

‫‪386‬‬
‫ئ‬
‫آپ کو خھ سال نہلے ہی ای یا عالج کروانا جا ہت یے ب ھا‪ ،‬زندگی اور صحت ہللا کی پڑی عم ییں ہیں‪ ،‬چیر کوئی‬
‫نہیں۔‬
‫اب کرواکر سیت ب ھی ادا کریں اور ا یے نونے کی خواہش ب ھی۔ وہ پت توں اس کی ناپیں ا یسے سن‬
‫رہے بھے خیسے وہ کسی اور زنان میں نات کر رہی ہے۔ ندلے نو شب بھے مگر اس کے ندالؤ نے ان‬
‫لوگوں کو چیران کر دنا ب ھا۔‬
‫اب ی یاپیں دونوں جان کہ اخمد کی وش نوری کرئی ہے نا نہیں؟ ورنہ اخمد کنی ہو جانے گا‪ ،‬ام اخمد‬
‫کی نات پر اخمد نے ای یا سوال ب ھر دہرانا۔‬
‫ردا جاؤ! ع یدال یاری سے کہہ دو آج ہی انڈمٹ کرے ہمیں۔ شہ یاز لعاری نے ام اخمد کے سر پر‬
‫شففت سے ہابھ رک ھا۔ ردا ان کی رصا م یدی سن کر ع یدال یاری کے نورسن کی طرف ب ھاگی ب ھی۔‬
‫اخمد آپ دونوں کے لیے اینی ساری دعا کرےگا۔ ہللا میرا پیشٹ فری یڈ ہے نا نو وہ سو ش یاک آپ‬
‫دونوں کو اخ ھا کر دےگا۔ اخمد نے خوش ہو کر دونوں کو اینی ہللا سے دوشنی کو فحرنہ ی یان ک یا۔‬
‫نو اخمد ہللا سے اینی ان دونوں جانوں کی ب ھی فری یڈشپ کروانےگا نا؟ شہ یاز لعاری نے انک ہابھ امرین‬
‫ی یگم کے ک یدھے پر رک ھا اور دوسرے میں اخمد کو ا یے چصار میں ل یا۔‬
‫اخمد فری یڈشپ کروانےگا‪ ،‬اور ب ھر ہللا اخمد سے ای یا سارا ہت نی ہو جانے گا‪ ،‬ہے نا ام اخمد؟ ام اخمد کے‬
‫جہرے پر ہابھ رکھ کر نوخ ھا۔‬
‫نالکل! اخمد ہللا کو آلوپز ہتنی کرےگا‪ ،‬اس کی فرماتیرداری کر کے۔ اب اخمد کو اینی دونوں جانوں کی‬
‫نہت کٹیر ب ھی کرئی ہے۔ اس کی نات پر اخمد ان شب کو اینی نالی یگ ی یانے لگا۔‬

‫‪387‬‬
‫ہللا نے ہم گ نہگاروں پر نو ا یے ائعامات کی نارش کر دی۔ امرین ی یگم نے خ ھک کر ا یے سا میے فرش‬
‫پ‬
‫پر تٹھی ام اخمد کی پیسائی خومی۔‬
‫تمہیں ی یا ہے اس نے کت یا ای نظار ک یا تمہارا‪ ،‬ہللا نے اس کے دل میں تمہاری نے تجاسا مج یت ڈال‬
‫کر اسے سارے خرام کاموں سے تجا ل یا۔ ئم ہمارے لیے ہللا کا ائعام ین کر آئی ہو۔ ئم جاینی ہو میں ہللا‬
‫سے یس نہی کہنی ب ھی کہ مرنے سے نہلے انک نار تمہیں دنکھوں۔‬
‫اور ہللا نے جس روپ میں تمہیں ہمارے سا میے ب ھیجا‪ ،‬کیسے سکر ادا کروں اس کا۔ ئم اس گ ھر کی‬
‫پت یاد ہی نہیں دین ب ھی ہو‪ ،‬اور ہمیں ہللا سے فریب کرنے واال راشتہ ب ھی۔‬
‫اب نو عالج ب ھی فرض کی طرح کرواؤں گی‪ ،‬اس کے سا میے ک ھڑے ہونے کا لطف محسوس کرنا ہے‪،‬‬
‫زندگی کی طلب پڑھ گنی ہے۔ میرے جتے میرے ناس موخود ہیں ان کے سابھ خت یا ہے۔ اینی ی یاشی مم یا‬
‫ان شب پر تچ ھاور کرئی ہے۔ اس کا جہرہ ہاب ھوں میں لیے وہ رونے ہونے اسے اینی ک نف یت ی یا رہی‬
‫ب ھیں۔ شہ یاز لعاری کے دل کا جال ب ھی ایسا ہی ب ھا‪ ،‬جن لوگوں کے دلوں سے عالج کا خ یال ہی ئکل‬
‫گ یا ب ھا اب دعاگو بھے کہ یس نل ب ھر میں ب ھیک ہو جاپیں اور ا یے رب کے سا میے ا یے تیروں پر ک ھڑے‬
‫ہو کر اس کی ع یادت اس کی فریت کا لطف لیں۔‬
‫اور ب ھر وہ لمچہ ب ھی آ گ یا چب ام اخمد ‪ ،‬اخمد اور ردا نے ان دونوں کے لیے مصلے ستٹ ھالے اور‬
‫ع یدال یاری اور جدتچہ نے ان کے عالج کی ب ھاگ دوڑ۔‬
‫خھ سال نہلے ہونے واال کام اب ب ھی ہللا نے محض خ ھییس گ ھت توں میں کروا دنا۔‬

‫‪388‬‬
‫ہللا نے ان شب کے گ یدے دلوں میں نوڑ ب ھوڑ مجائی‪ ،‬ب ھر انہیں وایس صاف کر کے ئعمیر ک یا‪ ،‬اور‬
‫ب ھر اینی مج یت سے انہیں ب ھر کر ہر گ یدگی سے ناک ک یا۔ دل اس کا خرم ہے اور وہ اس میں یٹھی آ نا‬
‫ہے چب وہ خرام سے ناک رہے۔‬
‫کوئی نہیں ہللا کے سوا ہدایت د ییے واال۔ اس کے خیسا مہرنان۔ وہی ہے خو دھ نکارنا نہیں ہے‪ ،‬ورنہ‬
‫لوگ کہاں ا یسے لوگوں کو ق تول کرنے ہیں‪ ،‬مگر ہللا چب ق تول کرنا ہے نو لوگوں کی اوقات نہیں رہنی کسی‬
‫کو رخ یکٹ کرنے کی۔‬
‫معاملہ اس کی سوچ سے ب ھی زنادہ گمٹ ھیر ب ھا۔ انک ہفتہ میں وہ ای یا مصروف رہا ب ھا کہ سر ک ھجانے کی‬
‫ب ھی فرصت نہیں ملی ب ھی۔‬
‫نے در ہے خ ھیکوں سے وہ ب ھک رہا ب ھا‪ ،‬ہمت نوینی محسوس ہو رہی ب ھی‪ ،‬انک وخود کی ضرورت سدت‬
‫سے محسوس ہو رہی ب ھی‪ ،‬خو اب ھی ب ھی ساند اس سے ناالں ب ھا۔‬
‫اے ہللا! میرے اندر اس کی اینی مج یت ڈا لیے واال نو ہی ہے‪ ،‬نو یس مچ ھے جد سے پڑ ھیے والوں میں نہ‬
‫کرنا‪ ،‬ای نی مج یت کو اس کی مج یت پر عالب کر دے‪ ،‬اے ہللا تیرا نہ کمزور ی یدہ ب ھک رہا ہے‪ ،‬اس کی مدد کر‬
‫اسے نہ ب ھکا۔ کرشی کی یشت پر سر ڈالے‪ ،‬ای یا انک ہابھ دل پر ر کھے وہ دعاگو ب ھا‪ ،‬آنکھ سے انک آیسو ئکل‬
‫ک یتنی پر نہہ گ یا۔‬
‫امیجان کڑا ب ھا‪ ،‬انک پزیس مین کے ناس ا یے والدین کے عالج کے لیے پیسے ہی نہیں جتے بھے‪ ،‬خو‬
‫فرم تیزی سے کام یائی کی طرف گامزن ب ھی‪ ،‬انک خوری نے اسے خزاں رش یدہ کر دنا ب ھا۔‬
‫مگر اسے ناپر قدم رہ یا ب ھا‪ ،‬ی یا سکوہ کیے اسے ا یے رب کی رصا میں راضی ہو کر اور ساکر و صاپر ین کر‬
‫اسے ا یے اتمان کو مصتوط کرنا ب ھا۔‬
‫‪389‬‬
‫خود کو مصتوط کر کے وہ ب ھر سے ا یے کام کی طرف م توجہ ہو گ یا۔ مگر دل ج ِان جہاں کی ناد میں ڈونا‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫سر مچ ھے لگ یا ہے خوری چغفر نے کی ہے‪ ،‬میں نے اس کی کچھ مسکوک عادپیں ب ھی د کھی ہیں‪ ،‬خو‬
‫اشی کی طرف اسارہ کر ہی ہیں۔ ضرار لعاری ا یے آفس میں پتٹ ھا تمام پٹیرز ب ھیالنے‪ ،‬ان کو پڑھ کر مس یلہ‬
‫کا جل ئکا لیے کی کوسش کر رہا ب ھا چب اس کے ش یکرپری نے ای یا سک طاہر ک یا۔‬
‫اس کو خ ھوڑو ئعٹم‪ ،‬وہ معاملہ ہللا کے شیرد‪ ،‬اب اس ڈنل کو نورا کرنے کے لیے ہمیں نک چٹ ہو کر‬
‫کام کرنا پڑےگا‪ ،‬ہم ہمارے وعدے اور شچ سے جانے جانے ہیں‪ ،‬ک تونکہ ہم مسلمان ہیں‪ ،‬اور یس ہمیں‬
‫اشی کو قائم رک ھیا ہے‪ ،‬تمام اش یاف کو نول دو‪ ،‬ہم اب ھی سے کام سروع کر رہے ہیں۔‬
‫وہ لوگ شب نہلے ہی سے ی یار ہیں سر‪ ،‬یس چب آپ آرڈر دیں گے کام سروع وہ جانے گا۔‬
‫ش یکرتیری کی اتمانداری پر اسے کوئی سک نہیں ب ھا اور خو اش یاف ب ھا وہ ب ھی اس کا وقادار ب ھا۔ جس‬
‫کے لیے وہ ا یے رب کا سکرگزار ب ھا۔‬
‫ش یکرتیری کے جانے کے ئعد وہ ب ھر سے ا یے کام میں چٹ گ یا۔ پین دن نو تمام معامالت کو نکجا‬
‫کرنے میں لگے بھے اب کسی ب ھی طرح اسے پین دنوں میں آرڈر کم یل یٹ کر کے اینی فرم کی ساکھ تجائی‬
‫ب ھی۔‬
‫اس درجہ مصروق یت میں وہ انک نل کے لیے ب ھی ا یے رب سے عاقل نہیں ہوا ب ھا اور نہ اس کی‬
‫مجلوق سے۔ اش یاف چیران ب ھا کہ خو شحص مسکرا نا نہیں ب ھا‪ ،‬جسے کسی کے ا خھے پرے اغمال سے کوئی‬
‫فرق نہیں پڑنا ب ھا وہ انہیں لوگوں کو ا یے اش یاف میں رکھ رہا ب ھا خو تماز و فرآن کے نای ید بھے‪ ،‬خو شجے اور‬

‫‪390‬‬
‫اتماندار بھے‪ ،‬اور کتیے لوگ ای نی نوکری کے لیے ا یسے ین گیے بھے‪ ،‬جن کے لیے وہ دعاگو ب ھا کہ ہللا انہیں‬
‫ب ھی ق تول فرمانے اور انہیں رنا سے ناک کر دے۔‬
‫اس کے اجالق کی پرمی اور تچمل مزاجی نے اس کے اش یاف میں انک خوش و ولولہ ی یدا کر دنا ب ھا‬
‫کہ وہ لوگ اس کی مدد میں اپڑی خوئی کا زور لگا رہے بھے۔‬
‫آپریسن کام یاب رہا ب ھا‪ ،‬ان کے دلوں کی فرناد رای نگاں نہیں گنی ب ھی۔ ناتچ دن ہو جکے بھے اور مزند‬
‫ناتچ خھ دن ان لوگوں کو انڈر آپزرویسن رک ھیا ب ھا۔ ان دونوں کے سابھ جدتچہ اور ع یدال یاری نے ب ھی ان‬
‫لوگوں کی جدمت میں دن رات انک کر دنا ب ھا۔‬
‫وہ جاہنی ب ھی کہ ضرار لعاری چب گ ھر لونے نو اس کی ساری ب ھکن انک سابھ اپر جانے‪ ،‬اس کا‬
‫نک ھرا ین سمٹ جانے۔ اس لیے اس کی ہدایت پر کسی نے ب ھی ضرار کو اس کی اطالع نہیں دی ب ھی۔‬
‫وہ سدت سے ضرار کی وایسی کی مت نظر ب ھی۔ ہر وقت وہ اس کی دعاؤں کے چصار میں رہ یا ب ھا۔‬
‫ان کے عالج میں اس نے زپردشنی وہ رقم ع یدال یاری کو ب ھمائی ب ھی خو اس نے اور جدتچہ نے حج‬
‫کے لیے خمع کی ب ھی‪ ،‬اینی جالل اور ناپرکت رقم نے ب ھی نو اپر دک ھانا ب ھا‪ ،‬ان کی نے لوث جاہت‪ ،‬جدمت‬
‫اور دعاؤں کی ندولت وہ لوگ تیزی سے رنکور ہو رہے بھے۔‬
‫ردا سے اس کی روزانہ چیر چیریت کی نات ہو جائی ب ھی‪ ،‬پزیس کے م نعلق وہ کوئی ب ھی نات نہیں‬
‫کرنا ب ھا‪ ،‬اس نے ی یانا ب ھا کہ اسے کچھ دن اور لگیں گے۔ مگر اس نے انک نار ب ھی اسے کال نہیں کی‬
‫ب ھی اور نہ کوئی میسیج۔‬
‫سکرانے اور جاچت کے نواقل ادا کرنے کے ئعد وہ کچن میں آئی ب ھی جہاں ردا نہلے سے موخود ب ھی۔‬
‫ک یا سوچ رہی ہو ردا؟ ردا کی عایب دماعی کو دنک ھیے ہونے سوال ک یا۔‬
‫‪391‬‬
‫نہت ب ھیانک ب ھا شب‪ ،‬نہت زنادہ‪ ،‬ی یا ہے ب ھاب ھی مچ ھے آج نک اس چف نفت نہ انک خواب کا گمان‬
‫ہونا ہے۔ مگر ای یا لم یا ب ھی ب ھال کوئی خواب ہونا ہے۔‬
‫ردا نہ جانے کس ضمن میں ب ھر سے اسے تمام ناپیں ی یا رہی ب ھی‪ ،‬انک نار ب ھر ردا کی زنائی تمام ناپیں‬
‫سن کر اس کا دل ئکل نف سے ب ھر گ یا ب ھا۔‬
‫ندا کی ڈ یٹھ کیسے ہوئی ردا؟ ک یا اس نے سوسانڈ کی ب ھی؟ خود کو کم توز کر کے اس نے ندا کی ڈ یٹھ‬
‫کی نہ یلی کو سلچ ھانے کی کوسش کی۔‬
‫ردا اس کے سوال پر عج یب ک نف یت کا شکار ہوئی ب ھی‪ ،‬خو ام اخمد کی ئگاہوں سے محقی نہیں رہی ب ھی‪،‬‬
‫ضرار نے ی یانا ب ھا اسے کہ ع یدال یاری نے ب ھی اس سے نہی سوال نوخ ھا ب ھا‪،‬اس وقت ب ھی اس نے کچھ‬
‫نہیں ی یانا ب ھا‪ ،‬اسے لگ یا ب ھا کہ اس کی جاموشی کے ییچ ھے کچھ نو خ ھیا ہوا ہے جس کی چیر ضرف اشی کو‬
‫ہے۔‬
‫ی یاؤ ردا‪ ،‬کیسے ڈ یٹھ ہوئی ندا کی؟ اس نے اب کے ڈ یٹھ پر زور دنا۔‬
‫ردا کتنی دپر نک جاموش ک ھڑی رہی ب ھی‪ ،‬جہرے پر ئکل نف دہ آ نار تمانا ہو رہے بھے۔‬
‫اوکے‪ ،‬تمہیں م یاشب نہیں لگ یا نو نہ ی یاؤ‪ ،‬مگر ئم رنلیکس کرو‪ ،‬کچھ نہیں نوخھ رہی میں۔ اس کی‬
‫ک نف یت کو دنک ھیے ہونے وہ وایس ک ھانے کی طرف م توجہ ہوئی۔‬
‫آئی زندہ ہیں ب ھاب ھی‪ ،‬ردا کے انکساف پر ام اخمد کا پین میں خمچ جال نا ہابھ وہیں ساکت ہوا ب ھا۔‬
‫کچھ دپر ئعد وہ و یسے ہی ردا کی طرف گ ھومی خو نل یٹ قارم کو شجنی سے نکڑے خود پر قانو نانے کی‬
‫کوسش کر رہی ب ھی۔‬

‫‪392‬‬
‫ردا نے نہت صجیح کہا ب ھا کہ اسے شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو دنکھ کر ب ھی ساک لگے گا‪ ،‬اور‬
‫واقعی اسے ایسا ساک لگا ب ھا کہ وہ نار نار کٹھی ان کے تیر خ ھو کر دنک ھیا نو کٹھی ان دونوں کو جلیے کے‬
‫لیے کہ یا‪ ،‬کٹھی خود ان کے ییچ میں آ کر انہیں داپیں ناپیں لے کر جلیا۔‬
‫اس کی اس خرکت پر شب کو ہیسی آ رہی ب ھی۔‬
‫کیسے ہوا نہ شب؟ ع یدال یاری نے ک یا نا‪ ،‬کمیتہ ہر نار نازی لے جا نا ہے مچھ سے‪ ،‬آ جانے دیں چیر لت یا‬
‫ہوں اس کی‪ ،‬اور اس ردا کی تجی کی ب ھی کالس لتنی ہے‪ ،‬دونوں نے کیسے مچ ھے نےوقوف ی یانا۔‬
‫نہ شب ع یدال یاری نے نہیں ک یا‪ ،‬اور نہ اس میں ردا کا کوئی غمل دجل ہے‪ ،‬امرین ی یگم نے سر ہال‬
‫ق‬
‫کر اس کی علط ہمی دور کی۔‬
‫نو ب ھر کس نے ک یا؟ کس کی نات آپ لوگوں نے اینی آسائی سے مان لی؟ ضرار لعاری نے الچ ھن‬
‫آمیز سوالتہ ئگاہوں سے ناری ناری شب کو دنک ھا۔‬
‫ہللا نے ہمارے گ ھر انک پری کو ب ھیجا‪ ،‬جس نے اینی جادو کی خ ھڑی گ ھما کر ہمیں ہت توناپز ک یا اور شب‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫کچھ قکس کر دنا‪ ،‬اس خواب پر ضرار لعاری نا ھی سے شہ یاز لعاری کو د کھ رہا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫ن‬
‫اس پری کا نام ک یا ہے؟ ضرار لعاری کے دل نے کچھ کچھ ھیے ہونے است یڈ کڑی۔‬
‫اس پری کا انک نام ہو نو ی یاپیں ب ھی‪ ،‬شہ یاز لعاری کو اس کی جالت مزہ دے رہی ب ھی۔‬
‫نو ختیے نام ہیں شب ی یا دیں‪ ،‬اس کے پت یائی سے نوخ ھیے پر شب کے جہروں پر مسکراہٹ دوڑ گنی۔‬
‫اس کا پری کا نام‪ ،‬انک نوپرہ ضرار لعاری ہے ئعنی ہماری نہو‪ ،‬دوسرا ہمارے پتیے کی ج ِان جہاں اور‬
‫پیسرا ہمارے نونے اخمد کی ماں ئعنی ام اخمد! خواب سمچھ کر ب ھی ضرار لعاری کا دل کچھ نل کے لیے‬
‫ب ھم گ یا ب ھا۔‬
‫‪393‬‬
‫شہ یاز لعاری ام اخمد کی آمد سے لے ندا کی آمد نک اسے تمام قصہ ش یانے لگے بھے‪ ،‬اور وہ ست یا ہوا‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ی ید کر کے صوقے کی یشت سے ی یک لگا گ یا۔ "اے ہللا میں ای یا سل تیرے خوالے کرنا ہوں"۔‬
‫اور ہللا سے پڑھ کر کسی نے اس کے دل کا خ یال نہ رک ھا ب ھا‪ ،‬خت یا وہ نےسکون ہوا ب ھا‪،‬ختنی اس نے‬
‫ئکل نقیں اب ھاپیں ب ھیں‪ ،‬ہللا نے ان شب کا خو ئعم ال یدل اسے دنا ب ھا اس کے لیے نو وہ ہر امیجان د ییے‬
‫کو ی یار ہو جا نا۔‬
‫ک یا ہوا ب ھائی‪ ،‬ئقین نہیں آ رہا ہے ک یا؟ ردا نے مسکراہٹ دنا کر نوخ ھا۔‬
‫آ گ یا‪ ،‬نہ کمال ہللا کو اشی پری سے کروانے بھے۔ آپ لوگ ذرا انک نار اور جل کر دک ھاپیں‪ ،‬ا یے ناپ‬
‫کی انک نار ب ھر اشی فرمایش پر اخمد نے اینی پیسائی پر ہابھ مارا۔‬
‫انو ائکل‪ ،‬دونوں جان ناپرڈ ہو جاپیں گے‪ ،‬اور ڈاکیر ائکل نے کہا ہے‪ ،‬اب ھی اینی ساری کٹیر کرئی‬
‫پڑےگی‪ ،‬دونوں جان آپ پتٹھ جاپیں‪ ،‬اخمد‪ ،‬ام اخمد سے م یڈیسن لے کر آ نا ہے۔ ضرار کے ناگلین کو‬
‫دنکھ کر اخمد نے اینی سمچ ھداری دک ھائی‪ ،‬جس پر شب کھلے دل سے ہیس د یے۔‬
‫اخمد اینی دونوں جانوں کو م یڈیسن کھال رہا ب ھا‪ ،‬ندا اور سارق کوئی نات کر رہے بھے‪ ،‬ردا کچن میں ب ھی‪،‬‬
‫اور ام اخمد کو اس نے کچھ م یٹ نہلے روم میں جانے دنک ھا ب ھا۔‬
‫اینی گود میں یٹ ھانے دونوں تچوں کو اخمد کے کہیے پر اس نے اس کے خوالے ک یا اور خود ا یے روم‬
‫میں جانے کے لیے اب ھا۔ اس سے زنادہ وہ صیر نہیں کر سک یا ب ھا۔‬

‫صیح سے وہ دو آفیسرز اور م یڈ ئکل انویسنی گٹیر کے سابھ نورے عالقے کا گشت کر رہا ب ھا‪ ،‬اب ھی نک‬
‫اسے کوئی ب ھی سراغ اس یٹماری کے ب ھیلیے کا نہیں مال ب ھا۔‬
‫‪394‬‬
‫قون کی رنگ پر وہ ان لوگوں سے انکسک توز کرنا سانڈ میں آنا۔ جدتچہ کی کال دنکھ کر اس کے ب ھکن زدہ‬
‫جہرے پر مسکراہٹ آئی۔‬
‫شب ب ھیک ہے نا ڈاکیر جان؟ کچھ ی یا جال؟ سالم اور اس کی چیریت کے ئعد جدتچہ نے اس کے کام‬
‫کے م نعلق نوخ ھا۔‬
‫ان ساء ہللا ضرور ی یا جلے گا‪ ،‬میں ناام ید نہیں ہوں‪ ،‬میری مج یت اور میری ی توی کی دعاپیں مچ ھے ضرور‬
‫سرخرو کریں گی‪ ،‬مچ ھے ئقین ہے ا یے رب پر۔‬
‫جی ہللا آپ کو ضرور کام یاب کرےگا‪ ،‬نونہی نو نہ جاالت وہ آپ کے سا میے نہیں النا‪ ،‬اور میں نے‬
‫آپ کو کچھ ی یانے کے لیے کال کی ہے۔‬
‫ہاں ی یاؤ! اینی ب ھکن کے پی ِش ئظر وہ اس سے اطم یان سے نات کر رہا ب ھا۔‬
‫ہانے وے کے ک یارے پر انک خ ھوئی شی جاپٹیز اور قاشٹ قوڈ کی ہونل تما ساپ ہے‪ ،‬جہاں‬
‫دوسری جگہوں کے م یلغق تمام سامان سس یا ملیا ہے‪ ،‬خت یے لوگوں کو نہ مرض آنا ہے ان میں اکیر لوگ‬
‫روزانہ وہاں کی چیزیں ہی ک ھانے جانے ہیں‪ ،‬انک نار آپ وہاں کی خ یک یگ کروا لیں۔ ع یدال یاری نہت غور‬
‫سے اس کی ناپیں سن رہا ب ھا‪ ،‬نہ نات اسے نہایت قانل غور لگی ب ھی۔‬
‫وہاں کیسا جل رہا ہے شب؟ اور کوئی ئکال اس مرض کا مرئض؟‬
‫ہللا کا سکر ہے‪ ،‬یس خو لوگ کل بھے وہی ہیں‪ ،‬ان کے عالوہ اور کوئی۔‬
‫ہللا کا سکر ہے‪ ،‬آ کر نات کرنا ہوں ئم سے‪ ،‬ای یا خ یال رک ھیا‪ ،‬کچھ دپر ریشٹ کر لت یا اور ک ھانا وقت پر‬
‫ک ھانا‪ ،‬میں ان ساء ہللا جلد وایس آؤں گا‪ ،‬اوکے۔‬

‫‪395‬‬
‫اس کی ہدایت کے خواب میں جدتچہ نے ب ھی اینی ہدای توں کی لمنی لشٹ ب ھمائی جسے سن کر وہ خود کو‬
‫ہلکا ب ھال محسوس کرنے لگا۔‬
‫کال کٹ کر کے اس نے اینی یٹم کے ناس آکر انہیں اس ساپ کے نارے میں ی یانا۔ اگلے آدھے‬
‫گ ھتیے میں وہ لوگ اس ساپ کے ناہر ک ھڑے بھے۔‬
‫آفیسرز کو سابھ میں دنکھ کر وہاں موخود شب نے ی یا خوں خرا کیے ای یا خ یک اپ کروانا۔‬
‫اور کوئی نافی ہے؟‬
‫نہیں اور کوئی نہیں ہے سر! یس ا یے ہی لوگ نہاں کام کرنے ہیں۔‬
‫سر انک آدمی اور ہے‪ ،‬مگر وہ یس خ ھاڑو پرین کا کام کرنا ہے اور کٹھی کٹ ھار کا یے خ ھا پتیے کا کام‬
‫ب ھی کر د ییا ہے‪ ،‬اب ھی ب ھی وہ اندر شیزناں کاٹ رہا ہے۔‬
‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ً‬
‫پ‬
‫ع یدال یاری وہاں کے مالک کی نات سن کر قورا سے یسیر اندر گ یا‪ ،‬اس کے ھے اس کی م ھی‬
‫ب ھی۔‬
‫کوئی آدمی سر خ ھکانے ک ھٹ ک ھٹ پرق رق یاری سے شیزناں کاٹ رہا ب ھا خو ییچ ھے سے ب ھی جسامت‬
‫کے لجاظ سے ای نہائی العر لگ رہا ب ھا۔ ع یدال یاری گ ھوم کر اس کے سا میے آنا اور اسے مجاظب ک یا۔‬
‫ستیے ب ھائی صاچب! اس کے ئکارنے پر شیزناں کا یے شحص نے سر اب ھا کر اسے دنک ھا۔ اور اسے‬
‫دنکھ کر جہاں ع یدال یاری لڑک ھڑانا وہیں اس شحص کے ہابھ سے خ ھری خ ھوٹ کر پت یل پر گری۔‬
‫وہاں موخود تمام لوگ ع یدال یاری کو دنکھ کر چیران ہونے خو اس شحص کو ب ھنی ب ھنی ئگاہوں سے دنکھ‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫اےڈی!!!۔۔۔۔ کافی دپر ئعد اس کے متہ سے سرسرائی آواز ئکلی ب ھی۔‬
‫‪396‬‬
‫نوپرہ نے سالم ب ھیر کر ضرار لعاری کو دنک ھا خو اس کے مصلے کے ناس پتٹ ھا ہوا اسے ہی دنکھ رب ھا‪،‬‬
‫اس نے ب ھی کچھ دپر اسے دنک ھا ب ھر ابھ کر ضرار لعاری کے لیے ا یے داہنی طرف مصلہ تچ ھانا اور اسے‬
‫ا یے سابھ ک ھڑا ک یا۔ ضرار لعاری جاموشی سے اس کی تیروی کر رہا ب ھا۔‬
‫ہ‬ ‫م‬‫ع‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫ئ‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ل‬
‫"چب یں نےسمار یں نو یں ا نارنے والے کا نار نار کر ادا کر کے اسے ی یانا جا ہیے کہ م‬ ‫ی‬
‫ئ‬
‫اس کی تمام عم توں کے مجیاج اور قدردان ہیں"۔‬
‫ب‬
‫نوپرہ کی نات پر ضرار لعاری نے صنط سے ہوی توں کو ھتیچ کر اسے دنک ھا‪ ،‬اس کی آنکھوں میں آئی تمی‬
‫خو اب اس کے گالوں پر نہہ گنی ب ھی نوپرہ نے ا یے ہاب ھوں سے صاف کی۔‬
‫گ یاہوں پر ندامت انک ئعمت ہے مگر ہمیشہ انہی گ یاہوں میں ڈوب کر خود کو ناقانل سمچ ھیا ہللا کی‬
‫طرف سے مانوشی ہے‪ ،‬اور سنظان کا انک پڑا جال جس میں ب ھیس کر ایسان پڑی علطی کا مرنکب ہو‬
‫جا نا ہے۔‬
‫ً‬
‫ضرار لعاری کے ناس القاظ نہیں بھے خو وہ اس سے کہ یا‪ ،‬اس نے خو ک یا ب ھا اس کو طاہرا ی یانے‬
‫میں وہ خود کو نے یس محسوس کر رہا ب ھا۔‬
‫اس کی گہری جاموشی پر نوپرہ نے اسے ی یت ناند ھیے کا اسارہ ک یا اور ضرار لعاری اس کے سابھ سکر‬
‫کی تمازوں میں مشغول ہو گ یا۔‬

‫رات گہری ہو رہی ب ھی‪ ،‬عساء پڑھے ب ھی اسے کافی وقت گزر گ یا ب ھا‪ ،‬مگر ع یدال یاری کا اب ھی نک کوئی‬
‫ا نا ی یا نہیں ب ھا‪ ،‬اس نے ختنی نار اسے قون لگانا ہر نار قون کورتج اپرنا سے ناہر ہی ی یانا۔‬
‫‪397‬‬
‫نا ہللا! "ڈاکیر جان کہاں رہ گیے؟ " قون ب ھی نہیں لگ رہا ہے۔ خود سے پڑپڑانے ہونے اس نے‬
‫ن‬
‫انک نار ب ھر اسے قون لگانا‪ ،‬گہری ہوئی رات کو دنکھ کر اس کی آ ک ھیں ب ھرنے لگیں‪ ،‬اس کے ای نظار میں‬
‫پتٹ ھے پتٹ ھے وہ فرآن کی نالوت کرنے لگی۔‬
‫ب ھوڑی دپر گزری ب ھی کہ دروازہ ناک ہوا‪ ،‬ک نفرم کرنے کے ئعد اس نے دروازہ ک ھوال نو ع یدال یاری کو‬
‫دنکھ کر اس نے نے ساچتہ متہ پر ہابھ رک ھا۔‬
‫ڈ۔ڈاکیر جان ک یا ہوا آپ کو؟ اینی دپر اک یلے رہ کر اس کی ہمت خواب دے گنی ب ھی‪ ،‬رہی شہی کسر‬
‫ع یدال یاری کے سر پر ی یدھی ینی نے کردی۔‬
‫میں ب ھیک ہوں جدتچہ‪ ،‬ہلکی شی خوٹ ہے یس‪ ،‬جدتچہ کو رونے دنکھ کر اس نے خود پر قانو نانا‪ ،‬ورنہ‬
‫ذہنی اور جسمائی ظور پر خت یا وہ ب ھک چکا ب ھا اس کا خوڑ خوڑ درد کر رہا ب ھا۔‬
‫جدتچہ اسے یٹ ھا کر اس کے لیے نائی الئی اور خود ہی گالس اس کے متہ سے لگا دنا۔‬
‫میں تمہیں ای یا ڈرنوک نہیں سمچھ رہا ب ھا۔ میں نو سمچ ھا ب ھا کہ ئم نہادر ہو گنی ہو۔ ع یدال یاری کے ہلکے‬
‫ب ھلکے انداز پر جدتچہ نے ناشف سے اسے دنک ھا خو اینی ئکل نف ب ھالنے اس کی پریسائی دور کرنا جاہ یا ب ھا۔‬
‫میں کمزور نہیں ہوں ڈاکیر جان‪ ،‬آپ کو ا یسے دنکھ کر مچ ھے ئکل نف ہو رہی ہے‪ ،‬کت یا پرا جال ہو رہا ہے‬
‫آپ کا‪ ،‬ایسا لگ رہا ہے خیسے آپ نہت ئکل نف میں رہے ہیں۔ جدتچہ نے اس کے گ یدے کیڑوں کو‬
‫دنکھ کر کہا۔‬
‫پتٹھو نہاں! تمہیں کچھ ی یانا ہے‪ ،‬اس کی مصتوطی کا ئقین کر کے اس نے تمام معاملہ اسے ی یانا‬
‫ضروری سمچ ھا۔ نا ب ھر ساند وہ اس سے اینی اذ یت ناپت یا جاہ یا ب ھا‪ ،‬اس کا شہارا ناکر اینی ئکل نف سے تجات‬
‫جاہ یا ب ھا خو آج وہ خ ھیل کر آنا ب ھا جس کی ب ھکن سے اس کی روح نک نوخ ھل ب ھی۔‬
‫‪398‬‬
‫شب ب ھیک ہے نا ڈاکیر جان؟ ی یا نہیں کیسی واتیز آ رہی ہیں مچ ھے‪ ،‬اس کی شیجیدگی جدتچہ کو ڈرا رہی‬
‫ب ھی خیسے وہ کوئی پڑا انکساف کرنے واال ہو۔‬
‫اونہہ! تچمل سے ستو! مچ ھے ضرورت ہے تمہاری اشیرپتٹھ کی خو میرے لیے ہ یلپ قل ہو۔ اس کی‬
‫نات پر جدتچہ نے سر ہالکر گونا خود کو آمادہ ک یا۔‬
‫جاینی ہو نہاں کے لوگوں کو خو وہ یٹماری لگی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟ انک نار ب ھر ع یدال یاری‬
‫کا جہرہ اذ یت سے سرخ ہونے لگا ب ھا۔‬
‫کک۔۔کون ہے؟ اس کے سوال پر ع یدال یاری نے آنکھوں کو زور سے ی ید کر کے ک ھوال اور مت نظر‬
‫ن‬
‫ئگاہوں سے د ک ھنی جدتچہ کو دنک ھا۔‬
‫اےڈی (عادل)!!۔۔۔ کچھ دپر نو جدتچہ کو سمچھ نہیں آنا کہ اس نے شہی ش یا نا نہیں‪ ،‬مگر اس‬
‫کے دونارہ اے ڈی کہیے پر وہ ساک سے ک ھڑی ہو گنی‪ ،‬ع یدال یاری نے اس کا ہابھ نکڑ دونارہ یٹ ھانا‪ ،‬اسے‬
‫ای یا ہی ساک لگےگا وہ جای یا ب ھا۔‬

‫اا۔۔اےڈی۔ اس۔۔کی۔۔وجہ۔۔سے۔۔کک۔کیسے؟ ساک سے وہ ہکال کر رہ گنی۔‬


‫"اسے انڈز ہے"!!۔۔۔۔ اس کے ناس زندگی کا نہت ہی ب ھوڑا عرصہ تجا ہے‪ ،‬اس کی نےراہ روی‬
‫نے اس کے تمام را شیے ی ید کر د یے اور آج وہ ی نہا نے نار و مددگار دو وقت کی روئی کے لیے ب ھوکریں ک ھا‬
‫رہا ہے اور اشی ب ھوکر سے اور ب ھی لوگ زخمی ہو گیے۔‬
‫ئم جاینی ہو‪ ،‬مچ ھے اس سے اینی ئفرت ب ھی کہ میں سوخ یا ب ھا "اگر وہ میرے سا میے آنا نو میں ی یا‬
‫س‬
‫سوچے مچ ھے اسے ق یل کر دوں گا"۔‬
‫‪399‬‬
‫مگر آج چب اسے دنک ھا جدتچہ‪ ،‬نو میں ی یا نہیں سک یا میرا دل کر رہا ب ھا کہ میں اس کی جالت پر غورنوں‬
‫کی طرح پین کروں۔ جدتچہ‪ ،‬اس کا جسم گل گل کر سڑ رہا ہے‪ ،‬اور وہ دن ندن ندپرین ئکل نف میں موت‬
‫کے فریب جا رہا ہے۔‬
‫جدتچہ کے کان اس ندپرین انکساف پر ساپیں ساپیں کر رہے بھے‪،‬‬
‫وہ ی یا رہا ب ھا کہ اس نے نہت نار خود کسی کی کوسش کی‪ ،‬مگر موت نے اسے دھ نکار دنا‪ ،‬وہ اینی سزا‬
‫نوری کیے ی یا اس دی یا سے نہیں جانے گا۔‬
‫اس نے ا یے ہر گ یاہ کا اعیراف کر ل یا‪ ،‬میں اس سے ک یا ئفرت کرنا جدتچہ وہ نو خود ا یے آپ کو‬
‫قانل ئفرت گردای یا ہے۔ اور مچھ میں اینی ب ھی ہمت نہیں ب ھی کہ اس سے نوخ ھیا وہ اس جال نک کیسے‬
‫آنا۔‬
‫کچھ نولوگی نہیں؟ اس کی جاموشی ع یدال یاری کو کھل رہی ب ھی۔‬
‫آپ نے کچھ نہیں کہا اس سے؟ جدتچہ کے نوخ ھیے پر اس میں ئقی میں سر ہالنا۔‬
‫میں ک یا کہ یا اس سے‪ ،‬میرے ناس القاظ ہی نہیں بھے۔ نہت معافی مانگی اس نے مچھ سے‪ ،‬ئم پر‬
‫کیے گیے ہر طلم پر رو رہا ب ھا‪ ،‬ئم اسے معاف کر د ییا‪ ،‬نہت ئکل نف میں ہے وہ۔‬
‫آپ اس سے کہیے کہ وہ نونہ کر لے‪ ،‬ہللا مہرنان ہے معاف کر د ییا ہے‪ ،‬گ یاہ ناد نہیں دال نا‪ ،‬یس‬
‫دل کو دنک ھیا ہے اور معاف کر د ییا ہے۔ اور ع یدال یاری اسے دنکھ کر رہ گ یا۔‬
‫میں نے کہا ب ھا نو جاینی ہو اس نے ک یا خواب دنا؟‬
‫ک یا؟!!!‬

‫‪400‬‬
‫وہ کہہ رہا ب ھا کہ وہ ای یا ناناک ہو چکا ہے کہ ا یے گ یدے اور عل نظ وخود سے وہ اس ناک رب کا در‬
‫گ یدہ نہیں کرنا جاہ یا‪ .‬میں نے نار نار کہا اس سے کہ وہ ہللا ہے‪ ،‬وہ ندامت کے انک اسک پر پڑے‬
‫پڑے گ یاہوں کو معاف کر د ییا ہے۔ مگر وہ ما یے کو ی یار نہیں۔‬
‫ہم دعا کریں گے اس کے لیے‪ ،‬جس جد نک ممکن ہوگا آپ اس کی مدد کرنا‪ ،‬ام اخمد نے کہا ب ھا کہ‬
‫"چب ہللا ی یدے کا دل ب ھیرنا ہے نو ب ھر کوئی کت یا ب ھی سر ی یک لے اس کا دل نہیں ندل سک یا"۔ نو‬
‫ب ھر خو نااخت یار ہے ہم اشی کے سا میے شجدہ رپز ہوں گے۔‬
‫اب آپ پریسان نہ ہوں‪ ،‬اس سے آپ کا انک رشتہ ہے‪ ،‬ہللا کے لیے اس کا خق ادا کرنے کی‬
‫کوسش کریں‪ ،‬نافی آگے ہللا جانے۔ اس کی نات پر ع یدال یاری نے ای یات میں سر ہال کر اینی آنک ھوں کی‬
‫تمی صاف کی۔ اور اس کے سابھ مل کر آگے کا التچہ غمل ی یار کرنے لگا۔ مگر اس ییچ وہ دونوں نار نار‬
‫ن‬
‫اینی آ ک ھیں صاف کر رہے بھے۔‬

‫ک یا میں اب اس قانل ہوں کہ جان سکوں کہ ئم نے کس مشکل میں نہ خھ سال گزارے‪ ،‬کس‬
‫طرح اس نے رخم دی یا کے ب ھٹیڑوں میں ئم نے سروای تو ک یا‪ ،‬کیسے ئم نے نوپرہ ضرار لعاری سے ام اخمد‬
‫نک کا شفر طے ک یا؟‬
‫دونوں اب ھی ب ھی مصلے پر پت ٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬اور ضرار لعاری اشی مدعے پر آنا ب ھا جس کے لیے وہ اکیر‬
‫پریسان رہ یا ب ھا جسے وہ جا یے کا مٹمنی ب ھا اور نوپرہ خ ھیانے پر۔‬

‫‪401‬‬
‫مظلب آپ کے لیے نہ جای یا ضروری ہے۔ ی یا جانے سکون نہیں ملےگا؟ اسے معلوم ب ھا وہ چب نک‬
‫اس سے ان خھ سالوں کی چف نفت جان نہیں لےگا سکون سے نہیں رہ نانےگا‪ ،‬اگر وہ ی یانا نہیں‬
‫جاہےگی نو وہ دونارہ ب ھر نہیں نو خھےگا‪ ،‬مگر نےخین رہےگا۔‬
‫وہللا میں کسی سک کی ی یا ہرگز ہرگز ب ھی نہیں نوخھ رہا ہوں‪ ،‬میں تمہارے اتمان کی داش یان ست یا جاہ یا‬
‫ہوں۔ ان دو مہت توں میں خو نوپرہ ضرار لعاری کا روپ میں نے دنک ھا ہے وہ میری سوچ سے ب ھی پرے‬
‫ن‬
‫ہے‪ ،‬ئفوے اور اتمان پر ایسی اسنقامت میں نے نہ کٹھی سوجی نہ د ک ھی‪ ،‬ہاں ک یانوں میں پڑھی ہے‬
‫اول یاؤں کی (اپت یا‪ ،‬صجانہ‪ ،‬نائعین اور نا ئع نائعین کا اس سے کوئی مقانلہ نہیں‪ ،‬ان سے پرپر کوئی نہیں ہو‬
‫سک یا کسی ب ھی جال میں)۔ میں تمہیں اس مقام پر دنکھ رہا ہوں‪ ،‬نو میں اس مقام پر آنے والے تمہارے‬
‫اس را شیے کا شفر جای یا جاہ یا ہوں‪ ،‬ک یا ی یاؤگی؟‬
‫اس کی وصاچت پر اس نے مسکراکر سر ہالنا۔ میں اس مقام پر جانے کی مٹمنی ہوں ضرار‪ ،‬مگر میں‬
‫ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫اس کے قانل خود کو نہیں نی۔ اگر یچ جاؤں نو نہ میرے رب کے اجسان کے سوا کچھ یں۔‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫اور ب ھر نوپرہ ضرار لعاری نے اینی اس زندگی کے اوراق نلتیے سروع کیے جن پر اس کے امیجانوں کے‬
‫قصے تحرپر بھے۔‬

‫شہ یاز لعاری نے اسے اس کی جالت کے پی ِش ئظر اس کے روم میں ب ھیج دنا ب ھا‪ ،‬ان کے خ یال کے‬
‫پرعکس اس پر خو وجشت سوار ب ھی اس سے وہ خود کو کافی ئکل نف نہیجا رہا ب ھا‪،‬‬
‫اس کے جانے کے ئعد کافی دپر نک وہاں جاموشی خ ھائی رہی‪ ،‬شہ یاز لعاری نے شب کے ب ھیگے‬
‫ک‬ ‫ی ن‬
‫جہرے دنکھ کر ا نی آ یں صاف کی۔‬
‫ھ‬
‫‪402‬‬
‫اس جادنے نے پریس پر نہت پرا اپر ڈاال ب ھا‪ ،‬اس کا انکس یڈیٹ ہوا جس میں اس نے خھ مہت یے‬
‫ہاست یل میں گزارے‪ ،‬اس کے سر کی خوٹ کی وجہ سے وہ نہت ئکل نف میں رہ یا ب ھا‪،‬‬
‫اور ب ھر اس کے ئعد چب اسے ندا کی موت کا ی یا جال نو وہ نالکل ناگل ہو کر رہ گ یا ب ھا‪ ،‬اسے دورے‬
‫پڑنے لگے بھے‪ ،‬کٹھی کٹھی نو اس کے روم سے خود کو مارنے اور خیجیے جالنے کی آوازیں آئی ب ھیں‪ ،‬اس‬
‫نے خھ سال دی یا سے کٹ کر خود کو سزا د ییے گزارے ہیں‪،‬‬
‫انک سابھ تمام عذانوں کی زد میں آنا ب ھا وہ‪ ،‬مج توب ی توی سے جدائی‪ ،‬نہن کا جان ل توا غم‪ ،‬ہم سے‬
‫ئفرت کا لم یا شفر‪ ،‬شہ یاز لعاری نار نار نہیے والے آیسوؤں کو صاف کرنے ہونے ان دونوں کو اینی زندگ توں‬
‫کی چف نفت ی یا رہے بھے‪ ،‬کوئی کسی سے ئظر نہیں مال رہا ب ھا‪ ،‬شب کے سر خ ھکے ہونے بھے اور آیسوں‬
‫لڑنوں کی صورت گر رہے بھے۔‬
‫نوپرہ کے م نعلق جان کر سارق کو ئقین نہیں آ رہا ب ھا کہ ہللا نے اس کی ایسی ش یاری کی ہوئی ہے کہ‬
‫کسی کو کچھ ب ھی علم نہیں‪ ،‬اور ب ھر اس کے سابھ اتمان کا ایسا معاملہ‪ ،‬اور ضرار لعاری کے دل میں اس‬
‫کی مج یت اس قدر ڈال دی کہ اسے کچھ ب ھی ناد نہیں رہا‪ ،‬نہاں نک کہ اس نے سارق کو ب ھی نہیں‬
‫نہجانا۔‬
‫ئم لوگ اب آرام کرو پت یا‪ ،‬نہت ب ھک گیے شب‪ ،‬شہ یاز لعاری گہری ہوئی رات کو دنکھ کر مجاظب‬
‫ہونے۔‬
‫پ‬
‫جی ائکل! ندا جلو روم میں۔ سارق نلکل جاموش تٹھی ندا سے مجاظب ہوا جس کا جہرہ صنط سے سرخ‬
‫ہو رہا ب ھا‪ ،‬خو کسی ب ھی نل ب ھر سے نوٹ سک یا ب ھا‪ ،‬ایسی ئکل نف اور ندامت پر نو فرشیے ب ھی رو پڑیں‪ ،‬اس پر‬
‫وال یت مل جانے خیسی ضرار لعاری کی ب ھی‪ ،‬نو ب ھر اس کی ی توی ا یے ب ھائی کے لیے کیسے نہ پڑ ینی۔‬
‫‪403‬‬
‫امرین ی یگم اور شہ یاز لعاری انک دوسرے کا ہابھ ب ھام کر ان شب کو سونے کی ناک ید کر کے خود‬
‫ب ھی ا یے روم کی طرف پڑھ گیے۔‬
‫آئی میں ز ی یب اور علی کو ا یے سابھ سال رہی ہوں‪ ،‬ندا کے ہاں میں سر ہالنے پر ردا ان دونوں تچوں‬
‫کو ا یے روم میں لے گنی۔ ردا کے جانے کے ئعد سارق دروازہ الک کر کے اس کے ناس آنا۔‬
‫ندا ک یا ہوا؟ اس کے نوخ ھیے پر ندا ہاب ھوں میں جہرہ خ ھیا کر انک نار ب ھر رو پڑی۔‬
‫سارق‪ ،‬میں نہت پری ہوں‪ ،‬نہت پری‪ ،‬میں ا یے رستوں سے ا یے سال دور رہی‪ ،‬اور خوش ب ھی رہی‪،‬‬
‫اصل سزا نو ان لوگوں نے کائی ہے ہم شب ہی نو گ یاہگار بھے۔‬
‫خ ھوئی شی ردا کے ک یدھوں پر اینی ذمہ دارنوں کا نوخھ‪ ،‬مما نانا کی جالت اور ب ھائی‪ ،‬ب ھائی نو ا یے ئکل نفوں‬
‫میں ی نہا ہی رہ گیے بھے۔‬
‫مچھ سے ان کی کچھ دپر نہلے کی جالت پرداشت نہیں ہو رہی ہے۔ کیسے قفیروں کی طرح معافی مانگ‬
‫رہے بھے‪ ،‬کیسے خود کو مارا‪ ،‬اور مچھ سے نات کرنے ہونے کیسے ڈر رہے بھے‪ ،‬ان کے جہرے کی‬
‫وجشت‪ ،‬اسے اس طرح رونے دنکھ کر سارق نے ا یے لب ب ھتیجے۔‬
‫ندا کام ڈاؤن! چپ ہو جاؤ نلکل‪ ،‬کل سے رو رہی ہو‪ ،‬جالت دنکھو ذرا اینی‪ ،‬اس نے ذرا شجنی سے کہہ‬
‫کر اس کے آیسوں نوتچ ھے۔‬
‫ئم جاینی ہو نا! "ہللا خو کرنا ہے وہ نہیرین ہونا ہے‪ ،‬اس کے ہر کام میں جکمت ہوئی ہے"۔ ئم ا یے‬
‫ب ھائی کی سزا دنکھ رہی ہو نو اس کے ئعد اس کا ائعام ب ھی نو دنکھو خو ہللا نے اینی ئکل نفوں کے غوض‬
‫اسے دنا ہے۔‬

‫‪404‬‬
‫اس پر نو ہللا کا سکر فرض ہو جا نا ہے‪ ،‬کتیے لوگ ا یسے ہیں خو گ یاہوں کی دلدل میں ڈونے ہونے ہی‬
‫مر جانے ہیں اور ان کے لیے ذرا شی ہدایت ب ھی نہیں ہوئی۔ مگر ا یے گ ھر کو دنکھو جہاں قوی اتمان کے‬
‫جسمے ب ھونے ہونے ہیں۔‬
‫آپ ب ھیک کہہ رہے ہیں‪ ،‬میں ب ھی نو پڑی گ یاہگار ب ھی‪ ،‬میں ہللا کا سکر ادا کرنے میں دپر نہیں کر‬
‫سکنی‪ ،‬ہللا نے مچ ھے میرے رستوں سے مال کر پڑا اجسان ک یا ہے۔‬
‫اور نہ شب ب ھاب ھی کی وجہ سے ہوا ہے‪ ،‬ردا نے مچ ھے شب ی یانا ہے کیسے انہوں نے آ کر نہاں شب‬
‫کچھ قکس کر دنا‪ ،‬اس گ ھر میں ختنی نے پرپتنی ب ھی شب انہوں نے آ کر سم یٹ دی ب ھائی کے طلم کے‬
‫ئعد ب ھی‪ ،‬اور وہ ختنی ندلی ہیں نا سارق‪ ،‬میری غقل دنگ ہے ان کا اتمان دنکھ کر‪ ،‬ی یا نہیں کس کان‬
‫میں جل کر وہ ایسا ہیرا ینی ہیں۔ نہ وہ ناپیں ب ھیں خو سارق کے دل میں ب ھی انک ئکل نف کا اجساس ی یدا‬
‫کرئی ب ھیں وہ اس کی زندگی میں آنے والی مص یت توں کا ذمہ دار خود کو سمچ ھیا ب ھا۔‬
‫انہوں نے نہت شہی کہا ب ھا سارق کہ "تمہارے نلتیے میں تمہارے لیے پڑی چیر ہے"۔ آپ نے‬
‫دنک ھا‪ ،‬مما نانا خ نہیں کٹھی انک دوسرے کی پڑی سے پڑی ئکل نفوں سے ب ھی فرق نہیں پڑنا ب ھا آج کیسے‬
‫انک دوسرے کے لیے جی رہے ہیں‪ ،‬کیسے ان میں اس غمر میں انک ناک اور جاپز مج یت پروان خڑھ‬
‫رہی ہے۔ میں نہاں نہیں آئی سارق‪ ،‬نو میں اس سے محروم رہ جائی اور اس سے نو میرا پڑا ئفصان ہو‬
‫جا نا۔ میں نہلے ک توں نہیں آئی۔‬
‫ک‬
‫سششش!!! اب رونا نہیں ہے‪ ،‬اگر روئی نو میں لگا دوں گا انک ھتیچ کر‪ ،‬سارق کے ہابھ دک ھانے پر‬
‫اس کے رونے رونے جہرے پر مسکراہٹ تمودار ہوئی۔‬
‫جلو ہللا کا سکر ادا کر کے سونے ہیں‪ ،‬اس کے سکر میں دپر نہیں کرئی جا ہیے۔‬
‫‪405‬‬
‫ہ‬
‫ممم!!! آپ نہت ا خھے ہیں سارق‪ ،‬میرا خوصلہ ہیں‪ ،‬میری طاقت ہیں۔‬
‫ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫اور ئم اس سے کہیں زنادہ میرے لیے ہو ھی۔ دونوں انک دوسرے کو ئم آ ک ھوں سے مسکرانے‬
‫ہونے دنکھ رہے بھے۔‬
‫وجشت زدہ سا وہ ا یے روم میں داجل ہوا‪ ،‬جکرانے سر کو نکڑے وہ پری طرح لڑک ھڑا نا ہوا کسی سے‬
‫ن‬
‫نکرانا‪ ،‬ی ید ہوئی آنک ھوں سے خو جہرہ اسے ئظر آنا اسے دنکھ کر اس کی نوری آ ک ھیں کھلنی جلی گ ییں‪ ،‬دو پین‬
‫نار آنک ھوں کو مسل کر دنک ھا وہی جہرہ دنکھ کر اس نے ای یا ہابھ پڑھا کر اسے خ ھو کر دنک ھا مگر ب ھر بھی ئقین‬
‫نہیں آنا‪ ،‬انک پرایس میں اسے لیے وہ وہیں فرش پر پتٹ ھیا جال گ یا‪ ،‬ی یا کچھ نولے وہ ب ھیڈے فرش پر لت یا‬
‫اور اس کی گود میں سر رکھ دنا۔‬
‫ن‬
‫اور ام اخمد نو یس اس کی خرکات وسک یات د ک ھنی رہ گنی‪ ،‬کچھ کہیے کی جاہ میں لب ب ھڑب ھڑا کر رہ‬
‫گیے۔‬
‫ج ِان جہاں ئم آ گ ییں‪ ،‬کہاں جلی گنی ب ھی نار ئم‪ ،‬کت یا نالش ک یا تمہیں‪ ،‬دنکھو ذرا کت یا درد ہے نہاں‪،‬‬
‫ضرار نے اس کا ہابھ نکڑ کر ا یے دل کے مقام پر رک ھا‪ ،‬وہ اب ب ھی کچھ نہیں نول نائی۔‬
‫مگر تمہیں کیسے محسوس ہوگا؟ ئم نو نہاں ہو ہی نہیں‪ ،‬دنکھو آج میں کتنی پڑی ئکل نف سے آزاد ہوا‬
‫ہوں‪ ،‬اشی لیے اس سکون میں ای یا خوش ہوں کہ ئصور میں ب ھی ئم ہی ئظر آ رہی ہو‪ ،‬اب کے اس کی‬
‫آواز میں اداشی ب ھی۔‬
‫ضرار میں نہیں۔۔۔۔ اس کی نے ئقتنی کو دنکھ کر نوپرہ نے اسے اس ئصور سے ناہر النا جاہا‪ ،‬مگر وہ‬
‫اس کی شیے ی یا اینی ہی کہے جا رہا ب ھا۔‬

‫‪406‬‬
‫ئم جاینی ہو! میں نے ندا کو نہیں مارا‪ ،‬میری نہن‪ ،‬میری ندا زندہ ہے‪ ،‬وہ نہاں ہمارے گ ھر میں ہے‪،‬‬
‫میں اس سے مل کر آنا ہوں‪ ،‬تمہیں ی یا ہے اس کی آنکھوں میں میرے لیے کوئی ئفرت کوئی چقارت‬
‫نہیں ہے اب‪ ،‬میں شب م یا دنا‪ ،‬اوہ سوری ہللا نے شب قکس کر دنا‪،‬‬
‫اوت دنکھو میں نے خود کو سزا دے دی اس گ یاہ کی جس کی وجہ سے ندا۔۔۔۔ اس کے کرب کو‬
‫دنک ھیے ہونے نوپرہ نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اسے مزند نو لیے سے روکا‪ ،‬وہ نہیں جاہنی ب ھی وہ مزند‬
‫ان نانوں سے خود کو ئکل نف نہیجانے‪ ،‬اس کی اس خرکت پر اس نے مسکرا کر اس کا ہابھ ا یے متہ سے‬
‫ہ یانا اور ب ھر گونا ہوا۔‬
‫مچ ھے تمہاری ضرورت ہے ج ِان جہاں‪ ،‬میں سروای تو نہیں کر نا رہا ہوں‪ ،‬دنکھو مچ ھے! "کت یا ب ھکا ہوا ہوں‬
‫میں"‪ ،‬اس نے فرش سے اب ھیے کی کوسش کی‪ ،‬مگر نازہ نازہ دنے زخموں سے آہ ئکل گنی۔‬
‫نوپرہ نے اسے ی یڈ پر یٹ ھانا‪ ،‬اور کچن سے گرم نائی کر کے الئی‪ ،‬وہ جس طرح اسے پتٹ ھا خ ھوڑ کر گنی‬
‫ب ھی وہ ویسا ہی پتٹ ھا ہوا ب ھا۔‬
‫ئعنی وہ اس کی موخودگی کا ئقین کرنے کو راضی ہی نہیں ب ھا۔‬
‫تمہیں مچھ سے مج یت ک توں نہیں ہوئی جان جہاں؟ میری اس سدندی مج یت کی آتچ تمہارے دل پر اپر‬
‫ک توں نہیں کرئی؟ کیسا پرایس ب ھا خو کہ نوٹ ہی نہیں رہا ب ھا‪ ،‬وہ اس کے درد پر مرہم لگا رہی ب ھی مگر اس‬
‫کی تمام جشیں میچمد ہو گنی ب ھیں۔‬
‫مچ ھے ندا سے نات کرنے میں نہت سرم آ رہی ب ھی‪ ،‬ئم ہوئی نہ نو میں تمہیں ی یا نا مچ ھے کتنی ئکل نف ہو‬
‫رہی ہے‪ ،‬اور ب ھر میں ئم سے کہ یا کہ مچ ھے انک پرسکون پت ید سال دو‪ ،‬میری تمام ئکل نفوں کا مرہم ین جاؤ‪،‬‬
‫گھ‬ ‫ب ن‬
‫میں تمہیں ی یا نا کہ مچ ھے تمہاری کتنی ضرورت ہے‪ ،‬ساند اس نار تمہارا دل ھی ل جا نا۔‬
‫‪407‬‬
‫مگر انک ش یکر یٹ ی یاؤں تمہیں؟! اس کے نوخ ھیے پر ام اخمد نے اسے جاموشی سے دنک ھا۔‬
‫"میں ای یا دل ا یے رب کے خوالے کر آنا ہوں"۔ اور نہ خو ناپیں کر رہا ہوں اشی لیے مچ ھے سکون‬
‫نہیجا رہی ہیں۔ مچ ھے ئم سے زنادہ ا یے رب سے مج یت ہے ج ِان جہاں۔‬
‫اس کی آواز دھ ٹمی ہوئی جا رہی ب ھی‪ ،‬وہ اس سے تمام درد نایٹ کر پرسکون پت ید کی وادنوں میں اپر رہا‬
‫ب ھا‪ ،‬اینی ج ِان جہاں کا مرہم اسے سکون نہیجا رہا ب ھا‪ ،‬اس کے رب نے اس کے دل کا خ یال رک ھا ب ھا۔‬
‫اس نے دونوں ناپ پت توں کو اخ ھی طرح کمفرٹ اڑھانا اور خود پین جتے کا وقت دنکھ کر وصو کرنے‬
‫جل دی۔‬
‫صیح کے فریب ہوئی رات میں دور کہیں سے مسلسل اب ھک ی یک کی آوازیں تمام ماخول میں ارئعاش‬
‫ی یدا کر رہی ب ھیں جس سے جدتچہ کی پت ید میں ب ھی جلل پڑا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫آپ سونے نہیں ڈاکڑ جان؟ آ ک ھیں کھلیے ہی اس کی ئظر ش یدھی ع یدال یاری پر پڑی خو ارد گرد سے‬
‫نےی یاز مونانل کی نارچ آن کیے فرآن کی نالوت کر رہا ب ھا‪ ،‬ہابھ کے اسارے سے اسے کچھ ب ھی نوخ ھیے‬
‫سے م نع ک یا۔‬
‫ب ھوڑی دپر ئعد وہ نالوت نوری کر کے اس کی طرف م توجہ ہوا۔‬
‫ب ھوڑی دپر نہلے ہی چگا ہوں‪ ،‬ینی جگہ ہے اس وجہ سے جلدی آنکھ کھل گنی‪ ،‬ئم ی یاؤ زنادہ ب ھکن نو‬
‫نہیں ہو رہی؟ اس کے نوخ ھیے پر جدتچہ نے داپیں ناپیں سر ہالنا۔‬
‫الچمدهلل نالکل ب ھی نہیں! اس کے خواب پر ع یدال یاری مسکرانا۔‬
‫ری یلی!؟ خ یکہ نہاں ا یے ہاست یل سے پرنل ڈنوتیز کی ہیں۔‬
‫"جی کی ہیں‪ ،‬مگر جالص ہللا کے لیے"۔‬
‫‪408‬‬
‫اور ام اخمد کہنی ہیں کہ "ہللا کے را شیے میں ہونے والی ب ھکن سے نہیر کوئی ب ھکن نہیں‪ ،‬نہ ایسی‬
‫ب ھکن ہے جس میں ی یدہ نو ب ھک کر سو جا نا ہے مگر ہللا فرستوں کے لسکر کو اس کی جدمت پر مامور کر‬
‫د ییا ہے‪ ،‬اور اس کے سونے کا انک انک نل ی یک توں میں سمار کروا نا ہے"۔ ئعنی شہیساہوں کے شہیساہ‬
‫کے درنار میں زپردشت وی آئی ئی پرونوکول ملیا ہے۔ فرشیے اس کی جدمت میں آیس میں لڑ پڑنے‬
‫ہیں۔‬
‫اور ام اخمد کی طرح مچ ھے ب ھی اس پرونوکول کا ال لچ مزند ب ھکیے پر اکسا نا ہے‪ ،‬اس کے خوئصورت‬
‫ئفص یلی خواب پر ع یدال یاری کو اینی ب ھکن زانل ہوئی محسوس ہوئی‪،‬‬
‫"پین سو سے زاند مرئصوں کو آج خ یک ک یا ب ھا ان لوگوں نے‪ ،‬اور اس میں خو جالت ان شب کی‬
‫ہوئی ب ھی وہ دنک ھیے النق ب ھی‪ ،‬مگر وہ کہہ رہی ب ھی نہ ب ھکن اسے عزپز ہے"۔‬
‫ہر نار کی طرح اب ب ھی ع یدال یاری انک ہابھ کی مٹھی ی یا کر ب ھوڑی کے ییجے رکھ کے اسے مسکرائی‬
‫ئظروں سے دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬اسے ا یسے ہی خواب کی ام ید ب ھی‪ ،‬نو لیے ہونے وہ ذرا ب ھی پروس نہیں لگ رہی‬
‫ب ھی مگر اس کا اس طرح دنک ھیا جدتچہ کو پزل کر رہا ب ھا۔‬
‫آپ ا یسے ک توں دنک ھیے ہیں ڈاکیر جان؟ نہیں دنک ھا کریں نلیز!!! اس نے ع یدال یاری کی طرف سے ذرا‬
‫سا رخ ب ھیرا خو ع یدال یاری کو جاص یس ید نہیں آنا نو اس نے وایس اس کا رخ ای نی طرف ک یا۔‬
‫انلس فرنانڈپز ختنی کرچت انکسیرا کائف یڈیٹ اور آؤٹ استوکن ب ھی‪ ،‬جدتچہ ع یدال یاری اینی ہی پرم گف یار‪،‬‬
‫قوی اتمان‪ ،‬ناخ یا اور۔۔۔۔۔۔۔ اس نے جان نوخھ کر خملہ ادھورا خ ھوڑ کر اسے اور زنادہ پزل کر دنا‪ ،‬مگر‬
‫انلس نام کا خوالہ جدتچہ کو ئکل نف سے دوجار کر گ یا ب ھا۔‬

‫‪409‬‬
‫انلس فرنانڈپز کب کی مر جکی ہے ڈاکیر جان!‪ ،‬اور میں اسے نہیں جاینی اور نہ آپ اسے جا یے ہیں۔‬
‫وہ ساری دی یا کے سابھ آپ کے لیے ب ھی مر گنی۔ وہ جس انداز میں نولی ب ھی ع یدال یاری کی ساری سوجی‬
‫نل میں شیجیدگی میں ندلی ب ھی۔‬
‫"ک یا اسالم کا خوالہ ای یا مصتوط نہیں کہ میرا کفر کا خوالہ م یا دے؟"۔ ب ھول کر انک نار ب ھر وہ اسے‬
‫اس نام کی ئکل نف سے دوجار کر گ یا۔‬
‫انکسیرتملی سوری ڈتیر وائف! اور۔۔۔۔۔‬
‫"ضرف اسالم کا خوالہ ہی ای یا طاق تور ہے ڈاکیر جدتچہ ع یدال یاری کہ سارے کفرنہ خوالے م یا کر ایسا‬
‫خوالہ د ییا ہے خو ایسان کا مفصد خ یات ہونا ہے‪ ،‬خو اسے اس کے رب سے مال نا ہے‪ ،‬م یال ہو ئم رہنی‬
‫دی یا نک‪ ،‬ئم خود کو دنکھ کر ہی اسالم کے خوالے کا اندازہ لگا لو کہ ہللا نے کیسے تمہیں پراش کر ایسا ہیرا‬
‫ی یا دنا‪ ،‬جس نے نہ جانے کتیے ش یاہ دل جگمگا د ییے‪ ،‬اس نار اس نے اس کی داعی کے کام کا خوالہ دنا‪،‬‬
‫خو وہ ام اخمد کی طرح ہفیے میں دو پین کرئی ب ھی۔‬
‫اور ان کے قوی اتمان کی ناتیر ہی ب ھی خو لوگوں کے دلوں نک نہیچ رہی ب ھی‪ ،‬م یال نو اس کے ہاست یل‬
‫میں ب ھی موخود ب ھی جہاں مرئض ب ھی اسے دنکھ کر تمازی ین گیے بھے۔‬
‫نو ب ھر آپ کٹھی ب ھی انلس کا نام نہیں لیں گے نا اب؟‬
‫اونہہ!! کٹھی نہیں‪ ،‬کچھ نل دونوں انک دوسرے کو دنک ھیے رہے بھے‪ ،‬اس کی ئظروں سے تچ کر‬
‫جدتچہ نے رخ ب ھیرا‪،‬‬
‫ام اخمد سے نات ہوئی ب ھی تمہاری‪ ،‬ع یدال یاری کے نات ند لیے پر اس نے پرسکون ہو کر ہاں میں‬
‫خواب دنا۔‬
‫‪410‬‬
‫اوہ!!! میں آپ کو انک نات ی یانا ہی ب ھول گنی‪ ،‬اف! کتنی ناگل ہو میں۔ کچھ ناد آنے پر وہ‬
‫انکساپت یڈ ہو کر اس کی طرف گ ھومی۔‬
‫کون شی نات؟ اس کے انداز پر ع یدال یاری نے ب ھ تویں اچکاپیں۔‬
‫آپ کو ی یا ہے ڈاکیر جان ندا زندہ ہے اور وہ کل نہاں انڈنا میں آ ب ھی گنی‪ ،‬کت یا ساک یگ ب ھا نا نہ‪ ،‬اور‬
‫آپ کو ی یا ہے اس کے دو نےتیز ہیں اور وہ نہت ہتنی ہے ای نی الئف میں۔ اس کی انکسایٹم یٹ دنکھ کر‬
‫اسے ب ھر سرارت سوخ ھی۔‬
‫ڈویٹ وری مسز جان! ہمارے ان ساء ہللا اس سے ڈنل ہوں گے۔‬
‫ک یا؟ جدتچہ نے الچھ کر سوالتہ ئظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫ہمارے نےتیز‪ ،‬ان ساء ہللا ندا سے ڈنل ہوں گے نلکہ ڈنل ک یا ہے پرنل ہوں گے۔ اینی نات پر‬
‫جدتچہ کا ہونق ین دنک ھیے ہونے اس نے ا یے امڈنے والے قہقہہ کا گال گ ھوی یا۔‬
‫کچھ دپر نو جدتچہ کو اس کی نات سمچھ نہیں آئی‪ ،‬اور چب آئی نو وہ اس کی طرف سے نوری کی نوری‬
‫رخ ب ھیر کر پتٹھ گنی۔‬
‫ارے نار ادھر نو آؤ! اور ی یاؤ! ک یا ی یا رہی ب ھیں ئم؟۔ اس نے ب ھر نات ندلی۔‬
‫میں ندا کا ی یا رہی ب ھی‪ ،‬آپ کو ی یا ہے ندا زندہ ہے۔‬
‫اس کی نات سن کر ع یدال یاری نے 'الچمدهلل' کہا ب ھا‪ ،‬جدتچہ اسے ام اخمد کی ی یائی گنی تمام ناپیں‬
‫ی یانے لگی وہ چیران ب ھی ہوئی ب ھی کہ ع یدال یاری اینی پڑی ی توز سن کر ذرا ب ھی چیران نہیں ہوا ب ھا۔‬
‫اور ع یدال یاری کو ردا سے ک یا وعدہ نوری خزی یات سے ناد آنا ب ھا خو اس نے خھ سال نہلے اس کے تمام‬
‫قورس کرنے پر ردا سے چف نفت جائی ب ھی جس پر اس نے کہا ب ھا کہ اسے کسی سے ب ھی کٹھی ب ھی اس‬
‫‪411‬‬
‫کا نذکرہ نہیں کرنا ہے‪ ،‬اور اس نے وہ وعدہ یٹ ھانا ب ھا‪ ،‬ضرار کی جالت دنکھ کر ب ھی اس نے ای یا متہ نہیں‬
‫ک ھوال۔ اور ب ھی نہت شی ناپیں ب ھیں خو اس کے عالوہ کسی کو نہیں ی یا ب ھیں۔‬
‫ً‬
‫اب جلو تماز پڑھ کے قورا ئکلیے ہیں‪ ،‬میں نے ڈاکیر شع یب سے کہا ب ھا کہ انک وزٹ ب ھی کرنا ہے اس‬
‫عالقے کا‪ ،‬اس کے کہیے پر جدتچہ تجی سر ہال کر وصو کرنے کے لیے ابھ گنی۔‬
‫فحر کے ئعد وہ ناشتہ ی یانے کی ی یت سے کچن میں آئی‪ ،‬شب اب ھی نک ا یے کمروں میں ہی بھے۔‬
‫ضرار لعاری ب ھی طت نغت کے ب ھاری ین کی وجہ سے اب ھی نک سونا ہوا ب ھا‪ ،‬۔ کچھ دپر ئعد ردا ب ھی کچن آ‬
‫گنی۔‬
‫ب ھائی ب ھیک ہیں ب ھاب ھی؟ ردا کی آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔‬
‫ہ‬
‫ممم!! ہللا کا سکر ہے۔‬
‫رات آپ کو دنکھ کر نو انہیں اور ب ھی پڑا ساک لگا ہوگا نا؟ ردا کے سوال پر وہ ہلکا سا مسکرائی۔‬
‫ن‬
‫نہیں!! اب د ک ھیں گے یب لگےگا۔ ضرار لعاری کے تجیل کا ئصور کر کے اس کے جہرے پر‬
‫مسکراہٹ آئی۔‬
‫ک یا مظلب؟ ردا نے الچ ھن آمیز ئگاہوں سے اسے دنک ھا۔‬
‫رات وہ مچ ھے ای یا تجیل سمچھ رہے بھے‪ ،‬اینی ناپیں کر کے ب ھی ئقین نہیں آنا کہ چف نفت میں موخود‬
‫ہوں۔‬
‫واٹ!!!! مظلب ب ھائی‪ ،‬نا ہللا جد ہے ب ھائی سے ب ھی‪ ،‬ایسی ب ھی ک یا نے ئقتنی‪ ،‬ردا ا یے ب ھائی کے‬
‫اس ناگلین پر ای یا سر ی یٹ کر رہ گنی۔‬

‫‪412‬‬
‫اور انک نات اور ی یاؤں‪ ،‬انہیں اب ب ھی دو ساک لگیں گے‪ ،‬اس کی نات پر ام اخمد نے سوالتہ‬
‫ئظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫"انک آپ کی موخودگی کا ئقین کر کے دوسرا امی انو کو ان کے تیروں پر ک ھڑا دنکھ کر"‪ ،‬رات نو آئی‬
‫کے عالوہ انہیں کچھ دک ھائی ہی نہیں دنا۔ نہت ئکل نف دی خود کو ب ھائی نے۔ رات کی اس کی خرکت ناد‬
‫کر کے وہ افسردہ ہوئی۔‬
‫اخ ھا خ ھوڑو نہ شب! ی یاؤ ندا نو ب ھیک ہے نا اب؟ اس نے نات ندلی۔‬
‫جی الچمدهلل! کل کا دن خت یا خوشی کا ب ھا ای یا ہی ییجیدہ ب ھی ب ھا‪ ،‬مگر آج کا دن اور ان ساء ہللا آنے واال‬
‫اب ہر دن روسن ہوگا۔ دونوں انک دوسرے سے نہت شی ناپیں کرنے ہونے شب کے لیے ناشتہ ی یار‬
‫کر رہی ب ھیں۔‬
‫ن‬
‫ا یے جہرے پر خ ھونے خ ھونے ہاب ھوں کا پرم پرم لمس محسوس کر کے اس نے آ ک ھیں ک ھولیں‪،‬‬
‫خود کے نہت فریب پتٹ ھے اخمد کو دنکھ کر چیران رہ گ یا۔‬
‫اخمد! وہ خ ھیکے سے ابھ کر پتٹ ھا‪ ،‬اخمد اس کی چیرائی سے نے پرواہ اس سے نات کرنے لگا۔‬
‫انو ائکل آپ کی تماز قصا ہو گنی۔ اخمد‪ ،‬آپ کو کب سے چگا رہا ہے۔ ا یے ناپ کی تماز قصا ہونے پر‬
‫وہ اداس ہو رہا ب ھا۔‬
‫اخمد میرے جتے‪ ،‬ک یا ئم شچ میں نہاں ہو؟ اس کی آواز میں نے ئقتنی ب ھی۔‬
‫اخمد نہیں ہے آپ کے ناس۔ اخمد کے کہیے کی دپر ب ھی۔ اس نے اخمد کو زور سے خود میں ب ھتیجا اور‬
‫کافی دپر ئعد اسے الگ کر کے نار نار خ ھو کر اس کے ہونے ئقین کرنے لگا‪ ،‬اس کے ایسا کرنے سے‬
‫اخمد کھلکھال کر ہیسیے لگا۔‬
‫‪413‬‬
‫ئعنی رات ج ِان جہاں چف نفت میں نہاں موخود ب ھی‪ ،‬ئع نی وہ لوٹ آئی اس کے ناس‪ ،‬اور میں اسے ای یا‬
‫وہم سمچ ھیا رہا۔ میں اینی ج ِان جہاں کی موخودگی کا ئقین نہیں کر نانا‪ ،‬اور کتنی نےوقوفی کر گ یا‪ ،‬مچ ھے کتنی‬
‫ناپیں کرئی ب ھی اس سے۔ اف ضرار لعاری ئم نے اس سے نوری رات نات ہی کی ہے‪ ،‬سارے رونے‬
‫رونے اس کے سا میے مگر ای یا تجیل سمچھ کر۔ رات کی تمام ناپیں ناد آپیں نو اس کا ای یا سر ی یتیے کا دل‬
‫جاہا۔‬
‫دل انکدم اسے دنک ھیے کو مجل گ یا۔ اس سے نہلے وہ اینی نات پر غمل کرنا اخمد نے اس کا ہابھ نکڑ‬
‫ل یا۔‬
‫انو ائکل آپ کو نو ق تور ہے‪ ،‬اور اب نو آپ نے تماز ب ھی نہیں پڑھی نو آپ کا ق تور کیسے جانےگا؟‪ ،‬ام‬
‫اخمد کہنی ہیں "تماز پڑ ھیے سے ساری یٹماری رن کر جائی ہے‪ ،‬اور خو نہیں پڑھ یا اس سے ہللا کنی ہو جا نا‬
‫ہے"۔ اخمد اسے نوری طرح چگا کر اسے اس کی چظا ی یا رہا ب ھا۔ اور وہ اسے دنک ھیے ہونے اب ب ھی نے‬
‫ئقین ب ھا‪ ،‬اس کی نات پر اسے خود پر غصہ ب ھی آنا اور اینی تماز قصا ہونے پر سرم ب ھی۔‬
‫کچھ ب ھی مزند نو خھے ی یا وہ تماز پڑ ھیے اب ھا۔ اس کے اب ھیے پر اخمد نے ی یڈ کا ب ھیالوا سم یت یا سروع ک یا‪،‬‬
‫اینی ماں کی طرح ہر چیز اخت یاط سے رک ھی۔ اور ضرار کے فریب پتٹھ کر اسے دنک ھیے لگا‪ ،‬اور ب ھر چب ضرار‬
‫نے دعا کے لیے ہابھ اب ھانے نو ام اخمد کی طرح اس کی ب ھی گود میں آ کر پتٹھ گ یا ااور اس کے ہاب ھوں‬
‫کے ییجے ا یے ہابھ رکھ د ییے اور اس کے سابھ دعا ما نگیے لگا۔‬
‫ضرار کی آنکھوں سے خ ید آیسوں ئکل کر اخمد کے سر میں جذب ہو گیے۔ کتنی دپر نک وہ ا یسے ہی‬
‫جاموش‪ ،‬ی یا کچھ کہے ہابھ اب ھانے پتٹ ھا رہا۔ اس کا دل نوری طرح ا یے رب کی طرف م توجہ ب ھا اور وہ ا یے‬
‫ٰ‬
‫رب کے سا میے پتٹ ھا خود کو خوش فسمنی کی اعلی پرین م یال سمچھ رہا ب ھا۔‬
‫‪414‬‬
‫انو ائکل‪ ،‬ہللا نے پرنک قاشٹ دے دنا ہوگا ام اخمد کو نو آپ کو ب ھوک نہیں لگی ک یا؟ اخمد کو نو اینی‬
‫ساری ب ھوک لگ رہی ہے۔ چب کافی دپر نک ضرار میں کوئی خرکت نہیں ہوئی نو وہ خود ہی نول اب ھا۔‬
‫ضرار لعاری نے دعا والے ہاب ھوں کو اخمد کے گرد لت یٹ کر اس کے سر پر نوسہ دنا۔ اور خود پر صیر‬
‫کے نہرے یٹ ھانے وہیں کچھ دپر مزند مصلے پر ہی پتٹ ھا رہا۔‬
‫ڈاکیر صاچب‪ ،‬ڈاکیر صاچب ہمارے پتیے کو ی یا نہیں ک یا ہو گ یا‪ ،‬اسے تجا لو صاچب‪ ،‬ہمارا انک ہی‬
‫پت یا ہے‪،‬‬
‫ع یدال یاری لوگوں میں گ ھرا ہوا انہیں دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬نے در نے پڑھ نی مرئصوں کی ئعداد کی وجہ سے‬
‫مشغول یت اس درجہ ب ھی کہ اسے ک ھانے پتیے کا ب ھی ہوش نہیں ب ھا‪ ،‬وہ اب ھی ب ھی ای یا ہی مصروف ب ھا‪،‬‬
‫یٹھی انک شحص ب ھاگ یا ہوا اس نک آ کر فرناد ک یاں ہوا۔‬
‫کہاں ہے آپ کا پت یا؟ اس نے ی یگدشنی کی زندہ م یال اس شحص کو دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫وہ وہاں! اس کے نوخ ھیے پر آدمی نے ا یے داپیں طرف اسارہ ک یا جہاں انک غورت اپیس پیس سالہ‬
‫لڑکے پر خ ھکی ہوئی اسے ساند ہوش میں النے کی کوسش کر رہی ب ھی۔ اس کی اتیر جالت دور سے ہی‬
‫ئظر آ رہی ب ھی‪ ،‬وہ اینی جگہ دوسرے ڈاکیر کو مامور کر کے ب ھاگ یا ہوا اس لڑکے نک آنا۔‬
‫کب سے نے ہوش ہے نہ؟‬
‫ہ س‬
‫ی یا نہیں صاچب کتیے گ ھت توں سے۔ م ھے ھے کہ نہ سو رہا ہے‪ ،‬گر چب اب ھانا نو اب ھا ہی یں۔‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫مچ‬
‫ع یدال یاری اس لڑکے کا خ یک اپ کرنے ہونے اس آدمی کی نات ب ھی دھ یان سے سن رہا ب ھا خو اسے‬
‫ا یے جتے کی یٹماری کے اپرات ی یا رہا ب ھا۔‬

‫‪415‬‬
‫اس کم غمر لڑکے کا خ یک اپ کرنے ہونے ع یدال یاری کا ہابھ انک نل کو لرزا‪ ،‬اور سام نک اس‬
‫طرح کے پین جار مزند کیسیز دنکھ کر نو وہ ساکڈ رہ گ یا ب ھا۔ اور ب ھر انک ق نصلہ کرنا ہوا وہ نہاں یے تمام‬
‫ڈاکیروں کے اش یاف سے ا یے ارادے کے م نعلق ڈسکسن کرنے لگا۔‬
‫ڈاکیر جان! نہ نہت مج یت طلب اور کل وقنی کام ہے‪ ،‬خ یکہ ہمارے ناس نہ ای یا اش یاف ہے اور نہ‬
‫ہی نہاں ر ہیے کا دورایتہ ظونل ہے۔ اور و یسے ب ھی ہم نہاں نہ شب کرنے ب ھوڑی آنے ہیں۔ نہ نو ان‬
‫لوگوں کو سوخ یا جا ہیے خو ا یے گ یاہوں میں ڈوب گیے ہیں نا ا یے اندھے نہرے یے رہ رہے ہیں کہ‬
‫اس مرض کو آ نہیجے‪ ،‬ڈاکیر ارقم خو دہلی کے شنی ہاست یل سے آنا ب ھا‪ ،‬اسے ع یدال یاری کا ارادہ کچھ یس ید نہیں‬
‫آنا ب ھا۔‬
‫آپ کو ساند ی یا نہیں ڈاکیر ارقم! ہم نہاں لوگوں کا عالج کرنے کے لیے ہی ب ھیجے گیے ہیں اور ان‬
‫کا عالج ان کے مرض کی خڑوں کا ی یا لگا کر ان کا جاتمہ کرنا ہے۔ آپ سابھ دیں نا نہ دیں‪ ،‬میں جس‬
‫مفصد کے لیے آنا ہوں وہ کر کے ہی جاؤں گا۔ "جسنی ہللا"! ان شب کو انک ئظر دنکھ کر وہ ا یے‬
‫ارادے کی تجیگی کے سابھ ناہر ئکال۔‬
‫کچھ لوگوں کو کچھ زنادہ ہی مسیجا پتیے کا سوق ہونا ہے۔ نام کرنے کے لیے پڑے پڑے کام کرنے‬
‫کی کوسش کر رہے ہونے ہیں اور اصل میں انہیں لوگوں سے کوئی عرض نہیں ہوئی یس ا یے پروفیسن‬
‫میں نام ی یانے کے لیے جانہ پری کرنے ہیں۔‬
‫وہاں سے ئکلیے ہونے انک آواز اس کے کانوں میں پڑی ب ھی‪ ،‬وہ جای یا ب ھا ڈاکیر ارقم کے نہ کڑوے‬
‫لفظ اشی کے لیے ہیں‪ ،‬مگر انہیں لوگوں کے ب ھیس میں خ ھیے ہونے سنظان کی تیروی نہیں کرئی ب ھی۔‬

‫‪416‬‬
‫اسے نایت قدم رہ کر اس امت کے لیے کچھ کرنا ب ھا جس کے لیے اس کے ینی کا دل درد سے انلنی‬
‫ہانڈی کی طرف پڑ ییا ب ھا۔‬
‫وہ امت کی قکر کرنے والوں میں ہو گ یا ب ھا یٹھی نو لوگوں کے سابھ کی طلب کیے ئغیر اک یال ہی آگے‬
‫پڑھ یا جال جا رہا ب ھا۔‬
‫یٹمارناں نے سکون نہیں رک ھییں‪ ،‬نہ نو یس گیاہ ہی ہونے ہیں خو انک نل ب ھی سکون سے نہیں‬
‫ر ہیے د ییے۔ ان کو نہجاپیں ب ھر ان سے تجیے کی کوسش کریں‪ ،‬ب ھر جن یٹمارنوں کا ذکر آپ لوگ کر رہی‬
‫ہیں ان سے ا یسے ہی شقا ناپیں گی خیسی تجار کی دوا ک ھا کر تجار سے۔‬
‫پ‬
‫ک یا مظلب ڈاکیرئی جی؟ اس کی نات سمچھ نہ آنے پر سا میے تٹھی ہوئی غورت نے نوخ ھا۔‬
‫شب سے نہلے نو جسمائی یٹمارنوں پر دھ یان دیں خو ضرف علط عذا کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ ک ھانے کا‬
‫خ یال رک ھیں‪ ،‬جالل خرام کی تمیز کر کے ک ھاپیں‪ ،‬اس کے ئعد اس عذا کا خ یال رک ھیں جس سے روح‬
‫ئفو یت نائی ہے۔ ئع نی ا خھے اغمال اور خراب عذا سے پرہیز کریں جس سے آپ کے قلنی سکون کا جاتمہ‬
‫ہو رہا ہے۔‬
‫چب دن ب ھر ہم گ یاہوں میں ڈونے رہیں گے نو رات ب ھر پت ید کیسے آنے گی؟ ا یے دن کو اخ ھی‬
‫جگہ گزاریں‪ ،‬ان ساء ہللا رات اس سے اخ ھی جگہ گزرےگی۔ ا یے اطراف صقائی کا خ یال رک ھیں‪ ،‬طاہری‬
‫ب ھی اور ناطنی ب ھی۔ ان لوگوں کی سمچھ کے مظانق ہی اس نے نات کی۔‬
‫طرح طرح کی غورنوں کی ب ھرمار ان کے عج یب و عریب مسانل کو دنک ھیے ہونے اسے نہی سمچھ آنا ب ھا‬
‫کہ وہ شب جسمائی یٹمارنوں میں کم اور روجائی یٹمارنوں میں زنادہ مت یال ہیں۔ اور نہ نو ہر جگہ جال ہے۔‬

‫‪417‬‬
‫"چب روح کمزور ہونے لگے گی نو جسم کیسے ئفو یت نانے گا؟" آنے والی نہت شی غورپیں نو آیس‬
‫میں ہی ی یا ان کا لجاظ کیے خ ھگڑا کرنے ہونے انک دوسرے کو ا ییجا دک ھا رہی ب ھیں‪ ،‬نہ مہلک مرض‬
‫نہیں ہے نو ب ھر ک یا ہے؟‬
‫اور کچھ غورنوں اور نو غمر لڑک توں کی رنوریس دنکھ کر نو وہ کایپ کر رہ گنی! انک ہی عالقے میں ا یے‬
‫لوگ‪ ،‬اسے ع یدال یاری کو ی یانا ب ھا مگر!۔‬
‫ک ھانے کے و ققے میں اس نے ع یدال یاری کا میسج دنک ھا خو اسے ناہر نال رہا ب ھا۔ اینی ساب ھی ڈاکیروں کو‬
‫ی یا کر وہ اس مقام سے ناہر آئی جہاں وہ لوگ ب ھہرے ہونے بھے۔‬
‫انک گوسے میں ع یدال یاری کے سابھ پتٹ ھیے ہونے اس نے جہرے سے ئقاب سرکانا اور اس کی‬
‫چیریت نوخ ھی خو ع یدال یاری نے الچمدهلل کہہ کر ی یائی۔‬
‫ک یا نات ہے ڈاکیر جان؟ پریسان لگ رہے ہیں۔‬
‫ک یا ئم لوگوں کی رنوریس میں اتچ آئی وی پیش یٹ آئی ہیں؟ اور خو نات وہ ع یدال یاری سے کہیے ہونے‬
‫خ‬
‫ھچ ھک رہی ب ھی وہ اس نے خود ہی خ ھیڑ دی۔‬
‫ک یا سمچھ میں آنا تمہیں اس سے؟ رپزن ک یا ہے انک ہی عالقے میں ا یے سارے لوگوں میں اس کا‬
‫ناز یتو ہونا؟۔‬
‫مے ئی نلڈ واپرس پرایشقارمز! اس پر ریسرچ ضروری ہے ڈاکیر جان‪ ،‬ورنہ ہمارے مفصد میں کمی رہ‬
‫جانے گی۔‬

‫‪418‬‬
‫ہمم‪ ،‬قکر مت کرو‪ ،‬میں نے دو پین انویسنی گٹیر سے مالقات کی ہے‪ ،‬کل سے اس پر کام کرنا ہے‪،‬‬
‫اس کی اصل خڑ ی یا لگائی ہے ک تونکہ کچھ لوگ نو ا یے گ یاہوں کی وجہ سے اس کا شکار ہونے ہیں اور‬
‫کچھ نےچیری میں مارے گیے۔‬
‫ہمارا نہاں ق یام پڑھ سک یا ہے اس معا ملے میں۔‬
‫جی کوئی مس یلہ نہیں!‬
‫ی نہا واک کرنے ہونے ب ھی وہ اشی مس یلے پر ناپیں کر رہے بھے۔ اور جہاں قکر آئی ہے ب ھر وہاں‬
‫ائقالب پرنا نہ ہو؟ ایسا ہو ہی نہیں سک یا۔‬
‫س‬
‫میں غصہ میں نو ی یا سوچے مچ ھے آنے والی یس میں پتٹھ گنی‪ ،‬نہ ب ھی نہیں سوجا کہ نہ اتجان یس‬
‫کس اتجان میزل پر لے کر جانے گی‪ ،‬میرا دل نو شہما ہوا ب ھا مگر ب ھر ب ھی میں خود کو ناہمت طاہر کر کے‬
‫پ‬ ‫ن‬
‫آ ک ھیں موندیں سیٹ کی یشت پر سر ئکانے تٹھی ب ھی۔‬
‫مچ ھے کچھ ب ھی سمچھ میں نہیں آ رہا ب ھا‪ ،‬جس شحص نے مچ ھے دھ نکارا ب ھا میرا گ ھر ب ھی و یسے ہی مردوں‬
‫سے ب ھرا پڑا ب ھا‪ ،‬اور انہیں میں دھ نکار کر آئی ب ھی‪ ،‬وہاں جانے خ یال نو دل و دماغ سے گزرا ہی نہیں‬
‫ب ھا۔ غصہ اور غم نے میری تمام غقل مقلوج کر دی ب ھی‪ ،‬مگر ب ھر ب ھی مچ ھے ا یسے را شیے پر نہیں جانا ب ھا‬
‫جس پر میرا مای یکہ اور سسرال ب ھا۔‬
‫ت‬‫پ‬ ‫ن‬
‫یس نہ جانے کن کن راستوں سے گزر رہی ب ھی اور میں ا یسے ہی آ یں موندیں ھی رہی‪ ،‬نی لوگوں‬
‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نے مچھ سے نوخ ھا کہ کہا جانا ہے‪ ،‬چب مچ ھے ہی اینی میزل ی یا نہیں ب ھی نو انہیں ک یا خواب د ینی۔‬

‫‪419‬‬
‫سام کا اندھیرا پڑھ یا جا رہا ب ھا اور وہ یس ب ھی نہ جانے کس میزل کی طرف جا رہی ب ھی جس کا راشتہ‬
‫ای یا ظونل ب ھا‪ ،‬دماغ نہ جانے کن سوخوں کی آماچگاہ ی یا ہوا ب ھا‪ ،‬یٹھی میرے کانوں میں کچھ آوازیں پڑیں‬
‫خ نہوں نے میری نوجہ اینی طرف م یذول کر لی۔‬
‫میری سیٹ کے نلکل ییچھے دو لوگ پتٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬ان میں ساند انک میری طرح جانہ ندوش ہوا ب ھا‬
‫خٹھی دوسرا شحص اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔‬
‫اس کی ناتچ ناپیں میرے دل و دماغ پر آج ب ھی ئقش ہیں اور نہ وہی ناپیں ہیں خو مچ ھے میری می ِزل‬
‫مفصود نک لے کر گییں۔‬
‫نہلی نات اس نے کہی ب ھی کہ "ای یا رونا اس کے سا میے روؤ جس کے اخت یار میں سارا ئظام ہے‪ ،‬خو‬
‫شب کچھ ند لیے پر قادر ہو‪ ،‬اور وہ تمہارے رب کے سوا کوئی نہیں‪ ،‬ئم دی یا والوں کے سا میے گڑگڑاؤگے نو‬
‫رسوائی کے سوا کچھ جاصل نہیں ہوگا"۔‬
‫م‬
‫دوسری نات نہ ب ھی کہ "اگر ئم کسی صجیح راشتہ کا اییجاب کر کے اس پر جل پڑو نو ص یت ییں اور‬
‫ئکل نقیں تمہاری طرف ا یسے آپیں گی خیسے نہاڑوں سے خ ھرنے کا نائی"۔‬
‫پیسری نات! "اور اگر ئم ان مص یت توں اور ئکل نفوں کا مقانلہ خ یدہ پیسائی سے کرنے ہونے‪ ،‬ی یا سکوہ‬
‫و شکایت کرنے‪ ،‬اسے اینی فسمت مان کر آگے پڑ ھیے رہو نو تمہیں اشی را شیے پر تمہاری میزل ملے گی خو‬
‫ئ ً‬
‫ت‬
‫قت یا تمہارے صیر کا مر ہوگی"۔‬
‫خوب ھی نات! "اس نات کا ئقین رک ھو کہ تمہارا مقدر لک ھیے واال وہ ہے خو ئم سے شیر ماؤں سے ب ھی زنادہ‬
‫مج یت کرنا ہے اور خو مج یت کرنا ہے وہ تمہارے سابھ پرا کیسے کر سک یا ہے‪ ،‬تمہارے سابھ خو ب ھی ہونا ہے‬
‫وہ تمہاری ب ھالئی کے لیے ہونا ہے‪ ،‬ئعنی ہللا پر ئقی ِن کامل!"۔‬
‫‪420‬‬
‫ناتچویں! "اگر ئم کسی معا ملے میں ہار جاؤ نو وہ معاملہ ہللا کے شیرد کر کے پری ہو جاؤ اور ئقین رک ھو‬
‫وہ تمہارے سابھ نہیرین معاملہ کرےگا اور تمہارا رب تمہیں کٹھی ی نہا نہیں خ ھوڑےگا"۔‬
‫نہ ستیے میں نہت ہی عام شی ناپیں ب ھیں نا ساند شب سے زنادہ جاص‪ ،‬مگر ب ھیں ایسی کہ ان پر‬
‫غمل کافر کو ب ھی ولی ی یا دے۔‬
‫میں اور ب ھی ان لوگوں کی ناپیں ست یا جاہنی ب ھی مگر ان کی میزل ساند نہلے ہی آ گنی ب ھی۔ ان کی نہ‬
‫ناپیں میرے دل و دماغ میں گردش کر رہی ب ھیں‪ ،‬میں اکیر نہ سوجا کرئی ب ھی کہ کون سا ہے صجیح‬
‫راشتہ؟۔ ایسی کون شی چیز ہے خو ایسان کو مغٹیر ی یائی ہے‪ ،‬مگر نہ ضرف سوچ ب ھی کٹھی ان راستوں کو‬
‫نالش کرنے کا خ یال نہیں آنا۔‬
‫اور اس دن وہیں اشی یس میں میں نہلی نار میں ہللا سے ہم کالم ہوئی‪ ،‬اور میں نے ہللا سے کہا‪،‬‬
‫"مچ ھے نالکل نہیں ی یا صجیح راشتہ کون سا ہے‪ ،‬میری میزل کون شی ہے‪ ،‬مچ ھے کہاں جانا ہے‪ ،‬میں‬
‫نلکل ایسی ہی ہوں اس وقت خیسے کوئی اناہج الجار ایسان‪ ،‬نو میں اینی ڈور تیرے ہابھ میں سوپتنی ہوں‪ ،‬نو‬
‫جہاں جاہے مچ ھے لےجا‪ ،‬یس مچ ھے میزل مفصود نک نہیجا دے وہ میزل جس کے لیے ایسان ی یدا ک یا گ یا‬
‫ہے"۔‬
‫گ ھڑی ق تول یت کی ب ھی‪ ،‬نا ساند میرا دل نوری طلب سے ہی فرناد ک یاں ب ھا‪ ،‬مچ ھے اس کا ب ھی ئقین ب ھا‬
‫کہ اگر میں صجیح را شیے پر گنی نو میرے را شیے میں نہت رکاوپیں آپیں گی‪ ،‬مگر مچ ھے ان رکاونوں کا کوئی‬
‫ادراک نہیں ب ھا۔‬
‫یس اینی آخری میزل پر رک جکی ب ھی‪ ،‬اور میں چیران پریسان اس اتجان جگہ کو دنکھ رہی ب ھی جہاں‬
‫مچ ھے ا یے سا میے کی چیر ب ھی نہ ا یے ییچ ھے کی‪ ،‬نہ ا یے داپیں کی اور نہ ا یے ناپیں کی۔‬
‫‪421‬‬
‫نہ کون سا راشتہ ہے جس کی مچ ھے اے ئی شی ڈی ب ھی ی یا نہیں ب ھی‪ ،‬ب ھوک سے میرا پرا جال ب ھا‪،‬‬
‫اور آس ناس کچھ ک ھانے پتیے کو ب ھی میسر نہیں ب ھا‪ ،‬رات کی ش یاہی پڑھنی ہی جا رہی ب ھی۔‬
‫میں نے ب ھر اشی کے سا میے رونا رونا کہ مچ ھے کوئی ب ھکانہ دے‪ ،‬اور ب ھر ب ھکانہ مال مگر امیجانوں سے‬
‫ب ھرنور‪ ،‬اب وہ میری سزا ب ھی نا امیجان مچ ھے انہیں راستوں سے اشی چیز کے لیے ب ھگانا گ یا جس کی میں‬
‫نے کٹھی قدر نہیں کی‪ ،‬جس کے ک ھونے کا مچ ھے کٹھی افسوس نہیں ہوا ب ھا‪ ،‬مگر اس کے ئعد میں اینی‬
‫عزت کی چقاظت کے لیے ہی ب ھاگی‪ ،‬میرا ہر نل ندامت میں‪ ،‬رونے میں گزرا۔‬
‫انک غورت مچھ پر پرس ک ھا کر ا یے گ ھر لے گنی‪ ،‬اس نے پرقعہ نہ یا ہوا ب ھا اور میں اسے نا حجاب‬
‫پ‬
‫دنکھ کر اس پر ئقین کر تٹھی‪ ،‬نہ میں کر رہی ب ھی نا میرا امیجان سروع ہو چکا ب ھا مچ ھے کچھ ی یا نہیں ب ھا‪،‬‬
‫مچ ھے جہاں راشتہ ئظر آ رہا ب ھا میں وہاں جا رہی ب ھی۔‬
‫وہ غورت مچ ھے نارنک گل توں سے گزار کر لے جا رہی ب ھی‪ ،‬اس نے کہا ب ھا کہ اس کا کوئی نہیں‬
‫ہے‪ ،‬وہ اک یلی ہے اورنہت عریب ہے‪ ،‬خ ھونا سا گ ھر ہے جہاں وہ ینہا رہنی ہے مگر جہاں وہ مچ ھے لے کر‬
‫گنی ب ھی وہاں نہ وہ اک یلی ب ھی اور نہ عریب اور نہ وہ گ ھر خ ھونا ب ھا‪ ،‬ک توں کہ وہ گ ھر ہی نہیں ب ھا۔‬
‫نو ب ھر ک یا ب ھا؟ ضرار لعاری خو اسے انک نک دنک ھیے غور سے سن رہا ب ھا اس کے گ ھر نہ ہونے کا سن کر‬
‫خونک اب ھا ب ھا‪ ،‬اس کے انک انک لفظ سے اس کا دل نہ جانے کیسی اداشی کی اب ھاہ گہرای توں میں اپرنا جا‬
‫رہا ب ھا۔‬
‫ک تونکہ وہ انک کوب ھا ب ھا۔ اور ضرار لعاری کو ای یا دم گ ھت یا ہوا محسوس ہوا ب ھا‪ ،‬اس نے سایس لت یے کے‬
‫لیے ای یا سیتہ مسال مگر کوئی قاندہ نہیں ہوا‪ ،‬اس نے دنوار سے ای یا سر ی نکا ب ھا‪ ،‬نوپرہ اس کی جالت کو دنکھ‬

‫‪422‬‬
‫ً‬
‫کر پریسان ہوئی اور قورا اس کے لیے نائی الئی اور گالس اس کے متہ سے لگا دنا‪ ،‬انک ہابھ سے وہ اس کا‬
‫سیتہ مسل رہی ب ھی۔‬
‫کافی دپر ئعد ضرار لعاری کی سایس تجال ہوئی ب ھی‪ ،‬کتنی ئکل نف اسے ہو رہی ب ھی نوپرہ اس کے‬
‫جہرے کو دنکھ کر اندازہ لگا جکی ب ھی‪ ،‬جس نے سرم سے ای یا سرخ ہونا جہرہ دوسری طرف کر ل یا ب ھا‪ ،‬اس‬
‫کا اب ھی نہ جال نو آگے کیسے پرداشت کرنا چب اور ب ھی نہت کچھ اس پر م یکشف ہونا ب ھا۔‬
‫اگر میں نہ کہوں کہ "وہ شب خو اس وقت ہو رہا ب ھا نہ میرے ہللا کے جکم سے ہو رہا ب ھا مچ ھے نہاں‬
‫نک نہیجانے کے لیے نو ک یا آپ کی نہ سرم یدگی خٹم ہو جانے گی؟ " اور ہاں! "مچ ھے اس نات کو لے کر‬
‫آپ سے اس نل کے ئعد آج نک انک نل کے لیے ب ھی شکایت نہیں ہوئی"‪ ،‬آپ سکون میں آ جاپیں‬
‫ک تونکہ میرے سابھ وہاں کچھ ب ھی علط نہیں ہوا‪.‬‬
‫اس کی نات سن کر ضرار لعاری نے پڑے صنط سے اسے دنک ھا ب ھا جس کے جہرا ہر فسم کی اذ یت‬
‫سے ناک ب ھا۔‬
‫ب ھر ک یا ہوا؟ اس کی آواز میں خوف ی نہاں ب ھا۔‬

‫س‬
‫اس جگہ کو دنکھ کر میری سو خیے مچ ھیے کی تمام ذہت یت کو خیسے ناال لگ گ یا ب ھا۔ وہ غورت وہاں کی‬
‫ہ یڈ کی اسشت یٹ ب ھی‪ ،‬خو ناہر سے لڑک توں کو نہال بھسال کر نہاں الئی اور انہیں گ یاہوں کے دلدل میں‬
‫دھک یل د ینی۔‬
‫میں نے ان لوگوں سے نہت کہا کہ مچ ھے جانے دیں مگر ان کے کان پر خوں نک نہیں ر ییگی گونا‬
‫میری م یت سماچت کسی کام کی نہیں ب ھی۔‬
‫‪423‬‬
‫اور چب میں نے انہیں ی یانا کہ میں ب ھری متٹھ پرنگت یٹ ہوں نو اسے ان لوگوں نے مذاق سمچ ھا‪ ،‬اور‬
‫مچ ھے زدوکوب کرنا سروع کر دنا۔‬
‫مچ ھے ڈر ب ھا کہ کہیں ان کے یسدد سے میرا تچہ نہ مر جانے اس لیے میں نے ان سے سات دن کا‬
‫وقت مانگ ل یا‪ ،‬اس پیس پر کہ وہ لوگ خو کہیں گے میں شب کرنے کو ی یار رہوں‪ ،‬مگر سات دن ئعد۔‬
‫ان لوگوں نے نہ جانے ک یا سوچ کر جامی ب ھر لی۔‬
‫مچ ھے انک کمرے میں ڈال دنا جہاں میرے خیسی اور نہ جانے کتنی لڑک یاں ب ھیں‪ ،‬خ نہیں ان لوگوں‬
‫نے زپردشنی اب ھا کر پرناد ک یا ب ھا۔‬
‫اس وقت مچ ھے ان کی کوئی پرواہ نہیں ب ھی مچ ھے خود کو نہاں سےئکال یا ب ھا‪ ،‬مچ ھے یس اینی اور ا یے‬
‫جتے کی قکر ب ھی۔‬
‫مار کی وجہ سے میرے ی یٹ میں درد ہو رہا ب ھا‪ ،‬انک نل کے لیے میرے دل میں نہ نات آئی ب ھی کہ‬
‫اگر صجیح راشتہ ای یا مشکل ہے نو ب ھر مچ ھے نہیں جانا کسی صجیح را شیے پر۔ اور میں اشی درد اور اشی ندگمائی میں‬
‫سو گنی۔‬
‫ً‬
‫عال یا آدھی رات ب ھی چب کسی کی سسک توں سے میری آنکھ کھلی‪ ،‬کمرے میں ہلکی ہلکی روشنی ب ھی‪،‬‬
‫میں نے جاروں طرف دنک ھا‪ ،‬سونے سے نہلے ختنی لڑک یاں ب ھیں ان میں سے آدھی ب ھی کمرے میں نہیں‬
‫ب ھیں۔ ب ھر میری ئظر کمرے کے کونے میں پڑی جہاں انک لڑکی زمین پر عج یب جالت میں لتنی رو رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫ن‬
‫میں کچھ دپر اسے د ک ھنی رہی ب ھر ابھ کر اس کے فریب گنی اور اسے ہالنا‪ ،‬مگر اس کی جالت میں‬
‫پ‬
‫کوئی فرق نہیں آنا‪ ،‬میں کچھ دپر اس کے ناس تٹھی رہی اور اس کے اب ھیے کا ای نظار کرئی رہی‪ ،‬ساند اس‬
‫‪424‬‬
‫وجہ سے اس کے ارئکاز میں کمی آئی ب ھی‪ ،‬ک تونکہ ب ھوڑی دپر ئعد ہی وہ اس جالت سے ابھ کر پتٹھ گنی‬
‫ب ھی۔‬
‫ک یا ہوا تمہاری طت نغت ب ھیک ہے؟ خو سوال میں نوخ ھیے والی ب ھی وہ اس نے مچھ سے ہی نوخ ھا ل یا۔‬
‫ئم ک یا کر رہی ب ھیں نہ؟ اس نے میرے سوال پر مچ ھے عج یب ئگاہوں سے دنک ھا۔‬
‫ً‬
‫تماز پڑھ رہی ب ھیں۔ اور میں اس کے اس طرح دنک ھیے کو قورا سمچھ گنی ب ھی‪ ،‬مسلمان ہو کر ب ھی مچ ھے‬
‫تماز کا طرئفہ نہیں ی یا ب ھا۔ اور میں ساکڈ ب ھی کہ کوب ھوں پر ب ھی تماز پڑھی جائی ہے ک یا؟ اور نہ میں نے‬
‫اس سے نوخھ ب ھی ل یا۔‬
‫ک یا تماز پڑ ھیے سے شب صجیح ہو جا نا ہے؟ میرا ذہن کسمکش کا شکار ہو رہا ب ھا۔‬
‫ہاں شب صجیح ہو جا نا ہے‪ ،‬اور تماز نو کسی بھی جال میں معاف نہیں جاہے مقام کوب ھا ہی ک توں نہ‬
‫ہو۔ آزمایش ہر ایسان پر آئی ہے نو ک یا چب ہللا کہیں علط جگہ الکر ییک دےگا نو مسلمان تماز پڑھ یا خ ھوڑ‬
‫دےگا۔ اس کی ناپیں میرے لیے نہت ینی ب ھیں۔‬
‫ن‬
‫نو ب ھر ئم رو ک توں رہی ہو؟ میرے سوال پر اس کی آ ک ھیں ب ھر سے نہیے لگیں۔‬
‫ہللا سے مدد مانگ رہی ہوں کہ مچ ھے نہاں سے ئکال دے‪ ،‬مچ ھے نامال ہونے سے تجا لے ک تونکہ مچ ھے صیح‬
‫میں میرا خرندار انک مہتیے کے لیے ا یے سابھ لے جانے واال ہے۔ میں اس سے مزند کچھ نہیں نوخھ‬
‫سکی‪ ،‬میرے ذہن میں وہی نات گردش کرنے لگی ب ھی کہ صجیح پر جلیے والوں کو ان پر مص یت توں کے‬
‫دروازے ک ھول کر آزمانا جا نا ہے۔‬
‫ک یا ئم سنف ہو نہاں اب نک؟ میں اس پر ب ھی چیران ب ھی‪ ،‬اس کے جسم پر ب ھی ایسی ہی مار کے‬
‫سان بھے خو میرے جسم پر ب ھی لگ گیے بھے۔‬ ‫ی‬
‫‪425‬‬
‫ہاں! اور ان ساء ہللا میرا رب مچ ھے آگے ب ھی سنف ر کھے گا۔ میں چیران ب ھی کہ اگر وہ اینی ہی ی یک‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫ی‬
‫پروین ہے نو نہاں کیسے جی اور یں نے اس سے نوخھ ھی ل یا۔‬
‫اس نے ی یانا کہ دو دن نہلے اسے زپرشنی کا لج کے ناہر سے النا گ یا ہے‪ ،‬اس کا گ ھرانہ نہت عریب‬
‫مگر مذہنی ہے‪ ،‬مگر ب ھر ب ھی وہ اس مصت یت میں پڑ گنی‪ ،‬وہ رو رہی ب ھی‪ ،‬نہاں سے ئکلیے کے لیے فرناد کر‬
‫رہی ب ھی‪ ،‬مگر اس کی زنان پر انک نار ب ھی سکوہ نہیں آنا ب ھا کہ اس پر نہ مصت یت ک توں آئی‪ ،‬خ یکہ میں نہ‬
‫نہت نار سوچ جکی ب ھی۔‬
‫یب اس نے کہا کہ علطی نو ب ھی نا ہماری چب ہللا اور اس کے رسول نے ہمیں ی یا محرم کے گ ھر‬
‫سے ناہر ئکلیے کی شحت ممائغت فرمائی ہے نو ہم ک توں ان کے جکم کی جالف ورزی کرنے ہیں۔ غورت‬
‫ضرف ا یے گ ھر میں محفوظ ہے اور ناہر ا یے محروموں کے سابھ۔ سنظان ناہر اس کی ناک میں پتٹ ھا رہ یا‬
‫ہے‪ ،‬نو ب ھر طاہر ہے چب وہ نال عذر ی یا محرم کے ناہر ئکل کر موقع دےگی نو وہ نو اس پر خملہ آور ہوگا‬
‫ہی۔‬
‫اس لیے میں ہللا سے ا یے گ یاہوں کی معافی مانگ رہی ہوں۔ اور ہم شب کے نہاں سے ئکلیے کے‬
‫لیے مدد ب ھی۔‬
‫ک یا شب کے لیے؟ میرے سوال پر اس نے سر ہالنا۔ اور مچ ھے اینی خودعرضی پر سرم یدگی ہوئی‪ ،‬میں‬
‫نہلے ہی پڑاؤ میں ہار مان رہی ب ھی۔‬
‫اور ب ھر میں سو خیے لگی کہ کس طرح نہاں سے ئکال جانے‪ ،‬میرے اندر ب ھی ان لڑک توں کی مدد کرنے‬
‫کا جذنہ جاگ گ یا خو نہاں سے ئکلیا جاہنی ب ھیں۔‬

‫‪426‬‬
‫ن‬ ‫ق‬
‫نوری رات میں اس لڑکی سے جس کا نام قاطمہ ب ھا نات کرئی رہی اور خو لمیں میں نے د کھی ب ھی‬
‫ان کی کہای توں کو اس سے ڈسکس کرئی رہی۔ مچ ھے نہیں ی یا ب ھا میں صجیح کر رہی ہوں نا علط؟ یس خو‬
‫سمچھ آ رہا ب ھا اس پر غمل تیرا ہو رہی ب ھی۔‬

‫ن‬
‫اگلے دن چب اس لڑکی کو اس کا خرندار لت یے آنا یٹھی میں جالنے ہونے وہاں جی‪ ،‬اور واو ال سروع‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ہ‬

‫کر دنا‪ ،‬میرے جہرے اور ہاب ھوں پر اسکرتحز لگے ہونے بھے اور قاطمہ ب ھی میرے ییچ ھے ییچ ھے آئی اس کے‬
‫ہابھ میں خ ھری ب ھی اور وہ اب مچ ھے خ ھوڑ کر دوسری لڑکی پر خملہ کر رہی ب ھی‪ ،‬اس وجہ سے نورے کو بھے‬
‫پر کھلیلی مچ گنی۔‬
‫میں نے علی االعالن نہ نات کہی کہ اس لڑکی پر خ یانوں کا سانہ ہے‪ ،‬اور اس نے ای نی کوسش‬
‫سے نہ نایت ب ھی کر دنا‪ ،‬شب قاطمہ سے خوفزدہ ہو گیے اور تمشکل اسے گھشیٹ کر کو بھے کے ناہر گلی‬
‫میں ب ھت یک دنا۔ نہ آی یڈنا مچ ھے انک قلم سے آنا ب ھا جس کا میں نے اسے رات میں ہی انکٹ سک ھا دنا ب ھا۔‬
‫اور ہللا نے ہماری مدد کو ق تول ک یا اور قاطمہ کا ئقین خ یت گ یا۔‬
‫پین دن مزند اس زنداں میں گزر گیے بھے‪ ،‬لڑک توں کو زپردشنی ہوس کا یسانہ ی یانا جا رہا ب ھا مچ ھے سمچھ‬
‫میں نہیں آ رہا ب ھا اب ک یا کروں؟ وہاں موخود لڑک یاں اب نانک کر کے ب ھاگ ب ھی نہیں سکنی ب ھیں۔‬
‫زندگی میں نہلی نار میں قاطمہ کا تماز کا طرئفہ ناد کر کر کے تماز پڑھی‪ ،‬پڑھی نہیں نلکہ ئقل کی۔ جس‬
‫کی نہ مچ ھے رکعات ی یا ب ھیں‪ ،‬نہ نام اور نہ اوقات۔ "نا ہللا مدد کر‪ ،‬نا ہللا مدد کر" کی یشتیح پڑ ھیے ہونے میں‬
‫یس اس تماز کے رکوع شجدے کرنے لگی۔‬

‫‪427‬‬
‫خھ دن گزر گیے بھے وہاں مچ ھے‪ ،‬مگر اب نک وہاں سے ئکلیے کا کوئی راشتہ ئظر نہیں آنا‪ ،‬ان لوگوں‬
‫نے انک ستٹھ سے میراسودا کر دنا‪ ،‬خو مچ ھے ب ھی ا یے سابھ لے جانے واال ب ھا۔ مردوں کا نہ روپ میرے‬
‫لیے کسی ساک سے کم نہیں ب ھا۔‬
‫ہر لڑکی کو شجانا ستوارا جا نا اور جارے کی طرح ہوس پرستوں کے آگے ب ھت یک دنا جا نا۔ خیسے خیسے‬
‫میرے وعدے کی مع یاد نوری ہونے کے فریب نہیچ رہی ب ھی میری قکر پڑھنی جا رہی ب ھی‪" ،‬جس عزت کی‬
‫کٹھی قدر نہیں کی کو بھے پر جاکے ی یا جال وہ کتنی قٹمنی ہوئی ہے‪ ،‬جس کو خ ھیتیے کے لیے متہ مانگی‬
‫قٹم ییں دی جائی ہیں"۔ مچ ھے ان لوگوں سے اینی ئفرت ہو گنی ب ھی کہ میں موقع ملیے پر ان کے ق یل سے‬
‫ب ھی گرپز نہیں کرئی۔ اور ب ھر میں نے ایسا ہی ک یا۔‬
‫میرے ناس ا یے آپ کو اور نہاں زپردشنی قید کی ہوئی لڑک توں کو تجانے کے لیے محض انک دن اور‬
‫انک رات ہی ب ھی‪ ،‬میں نے دن میں کو بھے کی صقائی کرنے ہونے کنی جگہوں کی نالشی لی‪ ،‬مچ ھے کچن‬
‫کے انک ک یت یٹ میں کافی ساری مقدار میں کلوروقارم ئظر آنا اور کچھ یس یلی دوای یاں ب ھی ب ھیں‪ ،‬کل نک‬
‫وہ سامان وہاں نہیں ب ھا‪ ،‬ساند اشی دن النا گ یا ب ھا۔‬
‫میں نے اس میں سے کچھ سامان ہللا کی مدد سمچھ کر لے ل یا۔ اور نہاں سے ئکلیے کے لیے خو راشتہ‬
‫ئظر آنا اس پر قدم رکھ دنا۔‬
‫اس رات میں نوری رات سوئی نہیں ب ھی‪ ،‬میں ابھ کر ناہر آئی‪ ،‬نہت ہی گہرا ش یانا ب ھا‪ ،‬ئعنی میرا‬
‫طرئفہ کار ای یا کام کر چکا ب ھا‪ ،‬تمام لوگ نےہوش بھے خو ہماری نالی یگ میں بھے۔‬
‫میں ناہر ئکل کر ان لڑک توں کا ای نظار کرنے لگی خو میرے سابھ اس میں سامل ب ھیں‪ ،‬ب ھوڑی دپر‬
‫ئعد کمروں کے دروازے کھلیے گیے اور لڑک یاں ئکلنی گ ییں‪ ،‬ہماری اس یٹم میں دس مسلمان لڑک یاں ب ھیں‬
‫‪428‬‬
‫اور آبھ ہ یدو‪ ،‬اور نہاں رہ جانے والے ب ھی نہت سے ہ یدو اور مسلمان بھے مگر ہمیں انہیں ک نفرکردار نک‬
‫نہیجانے میں کوئی سرم یدگی محسوس نہیں ہو رہی ب ھی نلکہ خود پر انک فحر محسوس ہو رہا ب ھا کہ ہم نے قوم‬
‫کی کچھ گ یدگی کا نو جاتمہ ک یا۔‬
‫ہمارے ناس نہاں سے ئکل کر نولیس کو ائقارم کرنے کا آیسن ب ھی ب ھا مگر وہاں نولیس والے خود‬
‫آنے بھے اس لیے ہم نے ای یا طرئفہ ای یانا‪ ،‬غصہ اور ئفرت آگ کی مای ید ہونے ہیں‪ ،‬اور ہم نے ای یا سارا‬
‫غصہ اس کو بھے پر انڈنل دنا‪ ،‬خو لڑک یاں مردوں کے کمروں سے ئکل کر آئی ب ھیں ان شب نے ان‬
‫مردوں کو مرد ہی نہیں ر ہیے دنا ب ھا۔‬
‫ً‬
‫عال یا نہاں رہ جانے والے پیس مرد اور نارہ غورپیں ب ھیں‪ ،‬ہم نے دور ئکل کر ک ھڑے ہو کر دنک ھا خو‬
‫کوب ھا طلم و شٹم اور فجاشی کا نازار گرم کیے ہونے ب ھا ا یے تمام کارک توں کے سابھ شعلوں کی ئظر ہو رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫ہاں مگر ہم نے وہاں سے تمام ئقدی‪ ،‬زنورات اور ک ھانے پتیے کی ممکن جد نک ہر چیز اب ھا لی ب ھی‬
‫جس کی ہمیں ضرورت پڑنے والی ب ھی۔‬
‫ہم نہیں جا یے بھے وہ خرام ہے نا جالل‪ ،‬یس وہ اس وقت ہمارے لیے ہر طرح جالل ب ھا۔‬
‫میں نے ب ھر ا یے اشی طر ئقے سے اشی زمین پر شجدہ سکر ک یا‪ ،‬میں نہ ک یا کر رہی ب ھی مچ ھے ی یا نہیں‬
‫ب ھا‪ ،‬اور میرے سابھ ب ھر وہ لڑک یاں ب ھی شجدے میں گر گ ییں۔‬
‫اور وہاں آنے جانے لوگوں نے دنک ھا ب ھا کہ اس سیسان سڑک پر نہ ہ یدو مسلم اپیس غورپیں‬
‫شجدے کی جالت میں گری ہوئی ب ھیں۔‬

‫‪429‬‬
‫ہم نہیں جا یے کہ وہاں کوئی زندہ تجا ب ھا نا نہیں۔ اور نہ ہمیں انہیں مارنے اور ان کے مر نے کا‬
‫کوئی غم ب ھا۔‬
‫اس دن میرے ئقین کے شفر کی سروعات ب ھی‪ ،‬امیجان کا اب ھی انک پڑاؤ ہی نار ک یا ب ھا مزند‬
‫امیجان متہ ک ھولے ہمارے مت نظر بھے۔‬

‫ان میں سے کچھ لڑک توں کے گ ھر والوں نے انہیں ق تول کر ل یا اور کچھ نے دھ نکار دنا۔ ہم آبھ‬
‫لڑک یاں تجی ب ھیں جن میں پین ہ یدو ب ھی ب ھیں۔ ہمیں ر ہیے کے لیے ب ھکانہ جا ہیے ب ھا خو کہیں ب ھی میسر‬
‫نہیں آ رہا ب ھا۔‬
‫مچ ھے ناد آنا ب ھا کہ قاطمہ نے مچ ھے ای یا تمیر دنا ب ھا‪ ،‬ہللا کے قصل سے مل ب ھی گ یا۔ اس نے ہمیں ا یے‬
‫گ ھر نالنا‪ ،‬ان لوگوں نے مچ ھے اینی پتنی کا درجہ دنا جس کے طف یل ہللا نے ان کی پتنی ناچقاظت ان نک‬
‫نہیجائی ب ھی۔‬
‫ہم پین دن وہاں رہے‪ ،‬وہ لوگ کافی عریب بھے‪ ،‬میں نے اس سے انک قانل ب ھکانے کا نوخ ھا نو‬
‫اس نے ہمیں فریب کے مشتورات کے مدرسے کا ی یانا‪ ،‬ہم لوگوں کو نہ ب ھکانہ ہللا کا ائعام لگا خو یسنی سے‬
‫ب ھوڑی ہی دوری پر ب ھا‪ ،‬فریب پڑے یٹمانے پر ک ھتنی ناڑی ہوئی ب ھی۔‬
‫آنے ہونے ہم نے انک الکھ کی رقم قاطمہ کے گ ھر والوں کو دےدی ب ھی‪ ،‬اس کے والد یٹمار بھے‬
‫اور وہ واجد اس گ ھر کے کرنا دھرنا بھے۔‬

‫‪430‬‬
‫مدرسے میں چب آنے نو ہماری دی یا ہی نلٹ گنی‪ ،‬مچ ھے ہللا کو جا یے اور اسے نہجا یے کی جسیچو ہوئی‪،‬‬
‫اور خو میں نے کو بھے پر تماز پڑھی ب ھی‪ ،‬اس کے ئعد میری دوسری تماز اس مدرسے میں ہوئی‪ ،‬وہاں کی خو‬
‫اش یائی ب ھیں مچمودہ آنا نہت ہی ی یک اور اخ ھی ایسان ب ھیں۔‬
‫ہماری زندگی کی چف نفت کو جان کر انہیں نہ ہم سے ئفرت ہوئی اور نہ انہوں نے کوئی نےزاری‬
‫دک ھائی نلکہ وہ ہم پر زنادہ مہرنان ر ہیے لگیں۔ ہمارے سابھ آئی ہ یدو لڑک یاں ب ھی مسلمان ہو گ ییں ب ھیں۔‬
‫ہمارے ناس کافی پیسے اور سامان ب ھا اس لیے کوئی دکت نہیں آئی۔‬
‫ہمیں وہاں ناتچ مہتیے گزر گیے‪ ،‬اور ان ناتچ مہت توں میں میں نے تماز‪ ،‬فرآن‪ ،‬مشتون طرئفہ زندگی ش یک ھیے‬
‫کے لیے دن رات انک کر دنا۔ میں اخمد کی والدت نک ایسی زندگی گزاری خیسی میں اخمد کی دنک ھیا جاہنی‬
‫ب ھی‪ ،‬جالل و خرام کی تمیز میں‪،‬‬
‫مچمودہ آنا کا کہ یا ب ھا کہ "تچہ وہی اغمال لے کر ی یدا ہونا ہے خیسا خمل میں غورت کے اغمال‬
‫ہونے ہیں‪ ،‬ا خھے نا پرے"‪ ،‬اور میں والدت کے ان خھ مہت توں میں ا یسے کام کرنا جاہنی ب ھی جن سے‬
‫میرا تچہ وقت کا ولی یے‪ ،‬میری مغفرت اور ہللا سے میرے فرب کا ذرئعہ ہو۔‬
‫وہاں سے النے ہونے سارے پیسے ہم نے ان گ ھروں میں نہیجا د یے خو ہم سے ب ھی زنادہ ضرورت م ید‬
‫بھے۔‬
‫جالل و خرام کا ستق ش یک ھا نو اینی زندگی کے نہت نارنک نہلوؤں نے ئکل نف دی‪ ،‬اس لیے ہم پڑ ھیے‬
‫کے سابھ سابھ ناس والے گاؤں کے ک ھت توں میں کام کرنے جانے لگے‪ ،‬جس سے ہماری طاقت میں‬
‫اصافہ ہوا‪ ،‬ہمارے جسم مصتوط پتیے گیے‪ ،‬ان ناتچ مہت توں میں میں نے ا یے اور ا یے جتے کے اندر خرام‬

‫‪431‬‬
‫کا انک لقمہ ب ھی نہیں جانے دنا‪ ،‬اس زندگی کا لطف ایسا ب ھا کہ میں اینی تچ ھلی زندگی نالکل ب ھول گنی‬
‫ب ھی۔‬
‫اور ب ھر وہ م یارک دن آنا چب ہللا نے میرے قدموں کے ییجے خ یت کو رکھ دنا‪ ،‬وہ ب ھی انک نہیں دو‬
‫پت توں کی خ یت۔ میرے خڑوا پتیے‪ ،‬میرے مچمد اور اخمد۔ اس کا ب ھ نگا جہرا ا یے پت توں کا ذکر کرنے‬
‫مسکرا اب ھا ب ھا۔‬
‫ن‬
‫ضرار لعاری نے ب ھر چیران ہو کر اسے دنک ھا‪ ،‬جس کے ہوی توں پر نو مسکراہٹ ب ھی ل یکن آ ک ھیں‬
‫اسک یار۔ اس نے ضرار کی طرف دنک ھا اور آیسوں نلکوں کی ناڑ نوڑ کر گالوں پر بھسل پڑے۔‬
‫نوری نات ش ییں اس کے ئعد سوال کرنا۔ اسے کچھ نو لیے دنکھ کر نوپرہ نے نوک دنا‪ ،‬جس پر ضرار‬
‫لعاری جاموش نو ہو گ یا مگر نے ختنی مزند پڑھ گنی۔ دو پتیے بھے نو انک کہاں ب ھا؟ اس کا جہرہ سوالتہ‬
‫یسان ین گ یا ب ھا۔‬

‫میرے پتیے انک سال کے ہونے نو خ ھونے خ ھونے قدموں سے ب ھاگ یا ب ھی سروع کر دنا ب ھا دونوں‬
‫ہی نہت مصتوط‪ ،‬ذہین اور مجتنی جتے بھے۔‬
‫انہوں نے سات مہتیے میں ہی مچ ھے ماں کہہ کر ئکارا ب ھا‪ ،‬مدرسے میں شب کی جان بھے دونوں‪ ،‬اور‬
‫اس انک سال میں مچمودہ آنا نے میرے سابھ آئی تمام لڑک توں کا ئکاح کروا دنا ب ھا۔‬
‫اور یب میری زندگی میں اتمان کی مزند آمیزش ہوئی‪ ،‬ک ھت توں میں کام کر کر کے میرے ہاب ھوں میں‬
‫اطمہ کی مشفت کے نارے میں پڑھنی نا ستنی نو ای نی‬ ‫خ ھالے پڑ رہے بھے‪ ،‬مگر چب چب میں چصرت ق ؓ‬

‫مشفت کچھ نہیں لگنی۔‬


‫‪432‬‬
‫میرا فرآن نورا ہو گ یا ب ھا‪ ،‬مچ ھے فرآن کی روزانہ پڑ ھیے والی تمام سورہ چفظ ہو گنی ب ھیں‪ ،‬میری تمازوں پر‬
‫اسنقامت ہو گنی ب ھی‪ ،‬ظہر اور غصر کی تمازیں میری ک ھت توں میں ہی ہوئی ب ھیں۔‬
‫مچمودہ آنا نے مچ ھے ا یے مدرسے میں درس د ییے کی دغوت دی ب ھی‪ ،‬مچ ھے ئقین نہیں آنا ب ھا کہ ہللا‬
‫مچھ سے ب ھی نہ کام لےگا‪ ،‬مچ ھے لگا ب ھا یس میں نے ا یے گ یاہوں کی نونہ کر لی اور ہللا نے معافی دے‬
‫دی‪ ،‬میں اس رات نہت روئی‪ ،‬نہاں نک کہ صیح ہو گنی اور میرے سابھ میری دونوں زندگ یاں ب ھی جاگنی‬
‫رہیں۔‬
‫اور چب اس ب ھکانے کا خق ادا کرنے کا وقت آنا نو وہ ب ھکانہ ہی خ ھین ل یا گ یا۔ خو وہاں ہونے واال‬
‫ب ھا وہ ہمارے وہم وگمان میں ب ھی نہیں ب ھا۔‬
‫کچھ دسم ی ِان اسالم نے مسجدوں اور مدرسوں پر خملہ کر دنا۔ کسی م یدر کا معاملہ ب ھا جس کا ندلہ‬
‫لتیے کے لیے ان لوگوں نے ہماری مقدس جگہوں پر ہی خملہ ک یا۔ جس کی زد میں ہمارا مدرسہ ب ھی آنا۔‬
‫دس نارہ مرد اندر گھس آنے اور اینی نےخ یائی کے تمام پردے ہمارے سا میے جاک کرنے لگے۔ ہم‬
‫شٹھی غورپیں ب ھیں‪ ،‬اس لیے ان کی نامردی کو خیسے فرار آ گ یا‪ ،‬میں اس وقت کچن میں دو غورنوں کے‬
‫سابھ ک ھانا ی توا رہی ب ھی‪ ،‬مچمد اور اخمد مچمودہ آنا کے ناس بھے خو انہیں کلمہ سک ھا رہی ب ھیں۔‬
‫ناہر سے جالنے کی آواز آئی نو میں نے خ ھانک کر دنک ھا‪ ،‬وہ قوم کے ناسور مرد ہماری طال یات سے‬
‫دشت درازی کرنے کی کوسش کر رہے بھے۔‬
‫ہم اینی اس مقدس جگہ کو ناناک ہونے نہیں دے سکیے بھے جہاں ہم نے ا یے رب کو نہجانا ب ھا‪ ،‬خو‬
‫گ ھر کا ب ھا ہمارے رب کا۔‬

‫‪433‬‬
‫ہمیں مچمودہ آنا کا سک ھانا ستق ناد آنا خو ہم سے جلیے نگرریت کہنی رہ ییں کہ "ا یے ناس آسمان کے‬
‫ہٹ ھیاروں اور زمین کے ہٹ ھیاروں کا ای نظام رک ھا کرو۔ ئعنی "دعا اور اینی نہادری"‪.‬‬
‫اور ب ھر ہم نے ا یے دونوں ہٹ ھیار خمع کیے‪ ،‬اور ب ھر ہاب ھوں کے ہٹ ھیار ب ھی اب ھا لیے۔ گوشت‪،‬‬
‫شیزناں کا یے وال یاں خ ھرناں ان کا ک یا ئگاڑپیں جن کے ناس تیزے‪ ،‬ب ھالے‪ ،‬اور درایت بھے‪ ،‬مگر نات‬
‫ب ھر وہی "ہم ِت مرداں ِمدد جدا"۔‬
‫اس وقت میرے دماغ میں انک ہی نات گردش کر رہی ب ھی‪" ،‬میرے رب کی مدد پر پین سو تیرہ‬
‫ب ھاری پڑ گیے بھے ہزار کے لسکر پر"۔ نو نہ ب ھی نو اسالم کی لڑائی ب ھی‪ ،‬نہ ب ھی نو جہاد ب ھا‪ ،‬مرد مسجدوں‬
‫اور ا یے مدرسوں کی ئقاء کے لیے لڑ رہے بھے نو ہمیں ب ھی ا یے مدرسے کی غصمت پر خرف نہیں آنے‬
‫د ییا ب ھا۔‬
‫ہماری تج توں کے ان درندوں نے کیڑے ب ھاڑ د ییے۔‬
‫اس سے نہلے کہ وہ ناسور ہماری مقدس جگہ کو ناناک کرنے ہم نے ای نی نہادری کے خوہر دک ھانے‬
‫سروع کر د یے‪ ،‬اور ب ھر وہ مدرسہ انک خ یگ کے م یدان میں ی یدنل ہو گ یا‪ ،‬انہیں ہم سے ایسی کوئی ام ید‬
‫نہیں ب ھی اس لیے ہم ان پر ب ھاری پڑ گیے‪ ،‬خو فرش ہم نائی سے دھونے بھے وہ خون سے دھلیے لگا۔‬
‫جس مدرسہ سے کٹھی کوئی آواز ناہر نہیں ئکلی آج وہاں خیخ و ئکار سے کہرام مجا ہوا ب ھا۔‬
‫وہاں کی ئقاء کے لیے ہمیں ا یے تچوں کا ب ھی ہوش نہیں ب ھا‪ ،‬آج یس ہمیں ہللا کے گ ھر اور اس‬
‫میں یسی غورنوں کی خرمت کرنے والوں پر ان کی زندگی خرام کرئی ب ھی‪،‬‬
‫اس وقت ہم پر عج یب ہی خ تون سوار ب ھا‪ ،‬اور وہی خ تون ب ھا خو ان پر ب ھاری پڑ رہا ب ھا۔‬

‫‪434‬‬
‫مچمودہ آنا نے ان لڑک توں کو جادریں دے کر مدرسہ کے تچ ھلے دروازے سے ئکال دنا۔ اور ب ھر وہ ب ھی‬
‫اس م یدان میں اپر آپیں‪ ،‬ایسا نہیں ب ھا کہ ہم زخمی نہیں ہو رہے بھے‪ ،‬نلکہ ہمارا خ تون ہمیں ہر درد‬
‫سے‪ .‬نے نہرہ کر گ یا ب ھا۔‬
‫ن‬ ‫خ‬ ‫ئ ً‬
‫اس دن میں نے پین دسم توں کا جاتمہ ک یا ب ھا‪ ،‬اور فری یا م نے ز می شب کو کر دنا ب ھا۔ ھے یں‬
‫ہ‬ ‫مچ‬ ‫ہ‬
‫ی یا ب ھا میں نہ کیسے کر رہی ہوں‪ ،‬مچھ میں طاقت و ہمت کہاں سے آ رہی ہے۔‬
‫انہیں دھول خ یانے میں ہماری ب ھی نہت شی غورپیں زخمی ہوئی ب ھیں‪ ،‬ہمیں ہوش یب آنا چب‬
‫ہمارے مدرسے کو ئظِر آیش کر دنا گ یا‪ ،‬آگ دنکھ کر وہاں ب ھگدڑ مچ گنی۔‬
‫ہر کوئی وہاں تماسائی ب ھا‪ ،‬دین کے ش یدائی نو نہ جانے کہاں جا خ ھیے بھے۔‬
‫ہم ا یے زخمی وخود لیے ناہر ئکلے مگر ہمارے قدم آگے پڑ ھیے سے ائکاری ہو گیے۔‬
‫ہم وہاں یس پین غورپیں ہی تجی ب ھیں ناق توں کو ہم نے موقع دنکھ کر ئکال دنا ب ھا۔‬
‫مچ ھے انک خیخ ش یائی دی اور میرا ہابھ جہاں ب ھا وہیں ب ھم گ یا اور اس نل میرا دل خیسے رک گ یا ب ھا چب‬
‫میں نے مچمودہ آنا کو خون میں لت یت زمین پر پڑے دنک ھا۔ میں ب ھاگ کر ان کے ناس گنی اور ان‬
‫کا سر اینی گود میں رکھ ل یا‪ ،‬انہوں نے مچ ھے وہاں سے ب ھاگ جانے کو کہا‪ ،‬ک تونکہ ان لوگوں نے ان دونوں‬
‫غورنوں کو ب ھی مار دنا ب ھا۔ ہللا کی پین نہیرین داع یاں اشی کی راہ میں شہ ید ہو گییں ب ھیں۔‬
‫میں ا یے نارے میں ان لوگوں کے عل نظ قفرے سن رہی ب ھی‪ ،‬ان کی ہوس زدہ ئگاہیں میرے وخود‬
‫کو ناناک کر رہی ب ھیں‪ ،‬خو اس وقت نےحجاب ب ھا‪ ،‬مچ ھے ئکانک ا یے تچوں کا خ یال آنا‪ ،‬اور میرے جسم‬
‫میں خوف سرایت کرنا جال گ یا۔‬

‫‪435‬‬
‫ان کے غم سے ستٹ ھلی ب ھی نہیں ب ھی چب میرے مچمد کے رونے کی آواز آئی‪ ،‬اور نہاں مچھ پر‬
‫میرے جتے کی مج یت عالب آ گنی‪ ،‬میں ا یے جتے کو تجانے کے لیے ب ھاگی‪ ،‬مگر اس سے نہلے ہی انہوں‬
‫نے میرے جتے کا گال کاٹ دنا‪ ،‬میں جہاں ب ھیں وہیں گر گنی‪ ،‬وہ لوگ پری طرح زخمی بھے‪ ،‬مگر اس‬
‫وقت میں ختنی نے یس ب ھی نو شب کے قہقہوں کا سامان ب ھی‪ ،‬میرا تچہ زمین پر پڑ ییا جال گ یا اور میں‬
‫ج‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫نےدم اسے مرنے د نی رہ نی‪ ،‬میرا نو نے دو سال کا تچہ ہللا اور ماں ہیے ہونے ہللا کے ناس ال‬
‫گ یا۔‬
‫کچھ ہی قدم کا قاصلہ ب ھا دسمن مچھ پر ہیس رہے بھے‪ ،‬ا یے جتے کے مردہ وخود کو دنکھ کر میری‬
‫تمام ہمت ب ھی خیسے اس کے سابھ ہی مر گنی ب ھی‪،‬‬
‫اجانک مچ ھے اخمد کا خ یال آنا ب ھا اور ان لوگوں کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر میں نے اخمد کو آواز دی‬
‫ن‬
‫ب ھی‪ ،‬اور وہ ساند میری ئکار کا مت نظر ب ھا‪ ،‬وہ نہ جانے کس کونے سے ئکل کے آنا ب ھا‪ ،‬ان لوگوں کے ہیجیے‬
‫سے نہلے میں نے اخمد کو اب ھانا اور وہاں سے ب ھاگ یا سروع کر دنا‪ ،‬مگر اس سے نہلے مچ ھے کچھ اور لوگوں کا‬
‫جاتمہ کرنا ب ھا‪ ،‬مچ ھے نہیں ی یا میں نے وہ ب ھی کیسے ک یا‪ ،‬ناہر پڑی منی کے ی یل کی کین اب ھائی اور ان‬
‫لوگوں پر منی کا ی یل اخ ھال دنا‪ ،‬دوسرے ہابھ سے انک جلنی لکڑی ب ھی ان پر اخ ھال دی۔‬
‫جلیے مدرسہ‪ ،‬مدرسہ کی غورپیں‪ ،‬مچمودہ آنا‪ ،‬اور ا یے جگر کے گوسے کو ہللا کے شیرد کر کے میں نے‬
‫ییچ ھے نلٹ کر نہیں دنک ھا۔ اور نہ جکم مچمودہ آنا کا ب ھا خو میرے لیے مای یا ناگرپز ب ھا۔‬
‫ئ‬ ‫ئ‬
‫مچ ھے جانے والی عم توں کے غم پر قانو نا کر رہ جانے والی عم توں کا خ یال کرنا ب ھا۔‬
‫ب ھیے کیڑے‪ ،‬جسم پر لگے کٹ‪ ،‬زخمی زندگی کو خود سے ناندھ کر میں سمت کا ئعین کیے ئغیر ب ھاگ‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫‪436‬‬
‫ا یے ییچ ھے مچ ھے قدموں کی آواز ش یائی دے رہی ب ھی۔ اور کچھ ہی م یٹ میں وہ لوگ مچھ نک نہیچ ب ھی‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫جانے‪ ،‬مگر ہللا نے چقاظت ھی ھی۔‬
‫را شیے سے دوسری طرف مڑ کر میں انک ب ھیڑ نکری سے ب ھرے پرک میں خ ھپ گنی۔‬
‫اخمد کو دنک ھا نو وہ نے ہوش ب ھا‪ ،‬اور چب میں نے اسے غور سے دنک ھا نو واقعی میرا کلیچہ خ ھلنی ہو گ یا‬
‫ب ھا‪ ،‬انک پت یا دسم توں کے ہاب ھوں میں مرا ب ھا دوسرا میرے ہاب ھوں میں مر رہا ب ھا۔‬
‫اس کے ہاب ھوں‪ ،‬تیروں اور کمر میں کاتچ کے نکڑے خٹ ھے ہونے بھے‪ ،‬ئعنی اینی ماں کی طرح اس‬
‫نے ب ھی ان زخموں میں ہمت دک ھائی ب ھی۔‬

‫پرک ر کیے پر میں تیزی سے ییجے اپری اور لوگوں سے ہاست یل کا ی یا نوخ ھا‪ ،‬جگہ کا نوخ ھیے پر ی یا جال کہ وہ‬
‫ی نگلور ہے۔ رخم دل لوگ بھے ہمیں ہاست یل میں نہیچوا دنا۔‬
‫لوگ مچ ھے عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے‪ ،‬خیسی میری جالت ب ھی ان کی سوچ ب ھی ساند ویسی ہی‬
‫ب ھی۔‬
‫پین دن ئعد ہمیں ہاست یل سے ڈشجارج ک یا گ یا‪ ،‬ہمارے ناس اب کوئی ب ھکانہ نہیں ب ھا اور لوگوں پر‬
‫میں ب ھروسہ نہیں کر سکنی ب ھی۔‬
‫نہاں ب ھی میں نے لوگوں سے مشتورات کے مدرسوں کا ی یا نوخ ھا‪ ،‬نہاں نک ب ھی لوگوں نے مچ ھے نہیجا‬
‫دنا‪ ،‬مگر ہر کوئی مچمودہ آنا نہیں ہوئی‪ ،‬اور دنک ھا جانے نو لوگ ب ھی علط نہیں ہونے۔ لوگوں کی پڑھ نی ہوئی‬
‫عداوت نے ہر جگہ خوف و ہراس ب ھیالنا ہوا ہے۔‬
‫ہمیں وہاں سے ک ھانا نو مال مگر ب ھکانہ نہیں۔‬
‫‪437‬‬
‫م‬
‫نہ ایسا امیجان ب ھا جس میں میچن نالکل جاموش ب ھا۔‬
‫خوف نو اس وقت محسوس ہوا چب دسم توں کا انک آدمی ی نگلور نک آنا ئعنی وہ لوگ میرا ییچ ھا کر رہے‬
‫بھے‪ ،‬جتے ہی کتیے ہوں گے وہ‪ ،‬ساند دو سے پین لوگ۔ آنے واال وہ شحص ب ھا جس کے ناپ اور ب ھائی کو‬
‫میں آنے وقت جال کر آئی ب ھی‪.‬‬
‫وہ مچ ھے مسجد کے اجاطے میں دنکھ چکا ب ھا‪ ،‬مچ ھے انک نار ب ھر ب ھاگ یا پڑا‪ ،‬ب ھوک ی یاس کی سدت سے‬
‫میری ہمت خواب دے گنی ب ھی‪ ،‬میں اخمد کو لے کر کنی جگہ گری۔‬
‫ییگے تیر ب ھا گیے ب ھا گیے تیر ب ھی زخمی ہو گیے بھے۔ ب ھک ہار کر خ نگل کے ک یارے انک درچت کے‬
‫ییجے پتٹھ گنی‪ ،‬میرا اخمد ب ھی اس شب میں ہار چکا ب ھا‪ ،‬اس کی جالت خراب ب ھی‪ ،‬مگر وہ رونا نہیں ب ھا نلکہ‬
‫جاموش رہ کر اینی ماں کے لیے معاون و مددگار نایت ہو رہا ب ھا۔‬
‫اب ھی کچھ دپر ہی ہوئی ب ھی پتٹھ کر چب انک یسوائی خیخ و ئکار نے مچ ھے مزند ڈرا دنا۔ میں نے درچت‬
‫کی اوٹ سے دنک ھا نو کچھ لوگ انک لڑکی کو ش یگسار کر رہے بھے اور ب ھر وہ لڑکی نالے میں گر گنی‪ ،‬ق یامت‬
‫ہی نو ب ھی ہر طرف۔‬
‫ان لوگوں کے جانے کے ئعد میں اخمد کو لے کر اس طرف ب ھاگی‪ ،‬اس لڑکی کے متہ سے خو آخری‬
‫القاظ بھے وہ نہی بھے کہ ع یدال یاری سر کے گاڈ۔۔ اس کا ہابھ آسمان کی طرف ب ھا ئعنی وہ ہللا سے مدد‬
‫مانگ رہی ب ھی۔‬
‫م‬
‫"اور اس جاموش میچن نے میرے پرچے میں انک اور سوال کا اصافہ کر دنا"۔‬
‫خیسے پیسے کر کے میں نے اس لڑکی کو نالے سے ناہر ئکاال‪ ،‬خو نلکل لہو لہو ہوئی پڑی ب ھی۔ اسے ل یا کر‬
‫میں ش یدھی ب ھی نہیں ہوئی ب ھی کہ وہ شحص مچھ نک نہیچ گ یا۔‬
‫‪438‬‬
‫اس نے نے در نے کنی ب ھیڑ مچ ھے مارے کہ میرے دونوں ہویٹ ب ھٹ گیے بھے‪ ،‬جس عزت کی‬
‫جاطر ب ھاگ رہی ب ھی وہ خ ھن جانے کے دہانے نے آ جکی ب ھی۔‬
‫انک طرف وہ لڑکی پڑی ب ھی‪ ،‬اور میرا اخمد‪ ،‬وہ اینی جگہ سے عایب ب ھا‪ ،‬اور اس دن اس نونے دو سال‬
‫کے جتے نے ای نی ماں کی جان و آن تجائی ب ھی‪ ،‬اس شحص کے تیر میں کاٹ کر‪ ،‬جس کا قاندہ اب ھا کر‬
‫میں نے اس کے سر میں یٹ ھر دے مارا۔ وہ اسالم کا دسمن ب ھا‪ ،‬اور میں نے اسالم کے اس دسمن کا‬
‫ب ھی جاتمہ کر دنا۔‬
‫اس یٹم ناگل لڑکی اور ا یے پتیے کو نا لیے میں نکساں وقت‪ ،‬نکساں مج یت لگی ب ھی مچ ھے۔‬
‫انک سال ی نگلور میں خو ہمارا ب ھکانہ ب ھا وہ ایسا محفوظ ب ھکانہ ب ھا جہاں نہ دن کے اجالے میں عزت‬
‫جانے کا خوف ب ھا اور نہ رات کے اندھیرے میں۔‬
‫اور "وہ ب ھکانہ ب ھا‪ ،‬ہللا کی پیسری مجلوق کا" ئعنی ہحڑوں کا۔ اور ب ھر وہ وقت ب ھی گزر گ یا‪ ،‬جس دن‬
‫ن‬
‫جدتچہ کی رنورٹ لت یے گنی اس دن انک غورت سے مالقات ہوئی خو مچ ھے وہاں روزانہ د ک ھنی ب ھی۔‬
‫اور تمام ناپیں سن کر اس نے نہاں ممتنی آنے کی دغوت دی‪ ،‬جہاں ان کی نہن انک گرلز کا لج‬
‫جال رہی ب ھی‪ ،‬خو د ینی ط نقے سے ئعلق رک ھیا ب ھا۔‬
‫اور ساند میں ب ھی وہاں سے دور جانا جاہنی ب ھی‪ ،‬نو وہاں سے ہحرت کا ارادہ کر ل یا۔‬
‫اور آخرکار پین سالوں ئعد ی نگلور‪ ،‬گلیرگہ‪ ،‬میربھ‪ ،‬سملہ شب کو ییچ ھے خ ھوڑ کر ہم انک یے شفر پر روانہ‬
‫ہو گیے۔ اب زندگی ب ھی نو یس پین ئفوس کے درم یان۔ اخمد‪ ،‬ام اخمد اور جدتچہ۔ جہاں میں کسی کی پتنی‪،‬‬
‫ٓ‬
‫نہن‪ ،‬ی توی نہیں ب ھی‪ ،‬نلکہ اخمد کی ماں ام اخمد اور جدتچہ کی ائی اس کی ماں ب ھی۔‬

‫‪439‬‬
‫م‬ ‫م‬
‫اور میں خو سوچ رہی ب ھی کہ میچن جاموش ہے‪ ،‬نو نہ کیسا جاموش میچن ب ھا‪ ،‬جس نے میرے اندر‬
‫ہمت ڈال کر مچھ سے وہ کام کروانے جن کا ئصور ب ھی میرے ذہن کے پردوں پر نہیں اب ھرا‪ ،‬جس نے‬
‫مچھ سے جہاد کروا ل یا‪ ،‬جس نے مچ ھے دو ذمہ دارنوں کا نوخھ دے کر انک ائعام کی صورت نوازا‪ ،‬جس نے‬
‫مچ ھے عزت دی‪ ،‬جس نے مچ ھے ا یسے ستٹ ھاال کہ اینی اوالد اور ماں خیسی غورنوں کو اینی آنکھوں کے سا میے‬
‫کتیے دنکھ کر ب ھی میرے دل کو ب ھتیے نہیں دنا۔‬
‫ئ‬
‫ائف یکٹ مچ ھے نو ان کے غم میں رونے کی مہلت ب ھی نہیں دی اور اینی دوسری عم توں میں الچ ھا‬
‫دنا‪،‬‬
‫م‬
‫نہ کیسا میچن ہے کہ خو امیجان ب ھی خود لت یا ہے اور پرجہ ب ھی خود جل کروا نا ہے؟‪ ،‬خو انک سوال‬
‫ئ‬
‫کے صجیح کرنے پر عم توں کی نارش کر د ییا ہے‪ ،‬اور ان میں ہوئی پڑی سے پڑی علظ توں کو ذرا شی‬
‫ندامت پر م یا د ییا ہے۔‬
‫"اس نے مچھ گ یاہگار کو ک یا سے ک یا ی یا دنا‪ ،‬اس نے مچ ھے داعتہ ی یا دنا"۔‬
‫کیسا رب ہے میرا؟ اس خیسا نو کوئی ہو ہی نہیں سک یا‪ ،‬واجد ہے وہ‪ ،‬میرا رب‪ ،‬میرا ہللا!۔۔۔۔ میرا‬
‫ہللا۔‬
‫ن‬
‫ی ید آنکھوں سے وہ نہ جانے کس جہاں میں ہیجی ہوئی ب ھی‪ ،‬اس کے جہرے پر آیسوں اب ب ھی‬
‫لڑنوں کی صورت گر رہے بھے مگر ہوی توں پر مسکراہٹ رقم ب ھی اور اس کے جہرے پر اس وقت نور کا‬
‫ایسا جالہ ی یا ہوا ب ھا کہ ضرار لعاری خو اسے یٹ ھرائی ئظروں سے دنکھ رہا ب ھا‪ ،‬وہ ئگاہیں موم ہوئی جلی گنی‬
‫ب ھیں۔‬

‫‪440‬‬
‫اور دروازے کے ناہر ک ھڑے تمام ئفوس خیسے یٹ ھر ہو گیے بھے‪ ،‬ہر کوئی جای یا جاہ یا ب ھا اس کے خھ‬
‫سال کیسے گزرے۔ اور اب جان کر ان میں خیسے جان ہی نہیں رہی ب ھی۔‬
‫نے تجاسا درد میں لفظوں کا اخت یام کیسے ہونا ہے آج نہ ان لوگوں نے جان ل یا ب ھا۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫خ ھونے خ ھونے ہابھ اس کے جہرے سے آیسوؤں کے یسان م یا رہے بھے‪ ،‬اس نے آ یں ھول‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫کر دنک ھا‪ ،‬اخمد اس کے جہرے کو ہاب ھوں کے ی یالے میں لے کر خ ھکا اور اس کہ پیسائی پر نوسہ دنا‪ ،‬ب ھر‬
‫اس کے ہاب ھوں کا ب ھر قدموں میں خ ھک کر اس کے قدموں کا نوسہ ل یا۔‬
‫اخمد‪ ،‬پڑا ہو کر ام اخمد کی طرح پرنو یےگا‪ ،‬اور جن ڈنولز نے اخمد اور ام اخمد کے ی یارے ینی چصرت‬
‫مچمد صلی ہللا علتہ وسلم کو ہرٹ ک یا نہلے ان کو مارےگا ب ھر خو ہللا کے ی یدوں کو ہرٹ کرنے ان کو‬
‫ب‬
‫مارےگا‪ ،‬ام اخمد کی طرح‪ ،‬اس کی نات سن کر ام اخمد نے اسے خود میں ھتیچ ل یا۔‬
‫میرا تچہ! میری جان۔ ہللا سے عسق کے ئعد ان دونوں ماں پت توں کا عسق کمال ب ھا‪ ،‬اور ان کے‬
‫سابھ ضرار لعاری کا عسق۔۔۔۔‬
‫وہ پت توں عسق کی ایسی ڈور میں ی یدھے بھے جس کا نہال سرا ب ھی ان کے رب سے ی یدھا ب ھا اور دوسرا‬
‫سرا ب ھی۔‬
‫انک وقت ب ھا! اس شحص کی نادساہت ب ھی۔۔۔ مگر گ یاہوں کی دی یا میں۔۔ اشی کی طرح کے لوگ‬
‫اس کی رعانا میں سامل بھے۔۔ مگر اب شحص کی نادساہت میزلزل ہو گنی ب ھی۔۔۔۔ اس کے دی توی‬
‫مع یار کا خو یت ب ھا وہ ناش ناش ہو گ یا ب ھا۔‬
‫اس شحص نے خرام کو ای یا اوڑھ یا تچھونا ی یانا نو ہللا نے اسے کیڑے مکوڑوں کا اوڑھ یا تچھونا ی یا دنا۔‬
‫اس نے ہللا کی طے کردہ جدود کو نامال ک یا نو ہللا نے اس کو لوگوں میں ناناک فرار دے دنا۔۔‬
‫‪441‬‬
‫"اس کا زخمی ہابھ دنکھ کر ی یا جل گ یا ب ھا کہ اس کے خون کی امیزش اس کی کائی گنی شیزنوں‬
‫میں ہو گنی ب ھی۔۔۔ اور وہ شیزناں لوگوں کو ب ھی اس خیسا ی یا گنی ب ھیں"۔۔ لوگوں کو چب ی یا جال لوگ‬
‫س‬
‫اس سے ئفرت سے دور ب ھا گیے لگے بھے۔۔ اسے عل نظ مچ ھیے لگے بھے۔۔‬
‫"اس نے لوگوں کو چفیر سمچ ھا نو ہللا نے اسے چفیر ی یا دنا۔ اسے نار نار نالنا گ یا اس نے نار نار اس‬
‫نالوے پر ا یے کان ی ید کر لیے"۔‬
‫"انک ئقس کی ہوس نے اس شحص کو مومن سے کافر ی یا دنا"۔‬
‫ہللا نے مرد و غورت کو انک دوسرے کے لیے ی یدا فرمانا۔۔ ناکہ وہ انک دوسرے سے سکون نا‬
‫سکیں۔۔۔ ان کے اتمان کو ئفو یت ملے۔۔۔ اتمان والوں کی ئعداد میں اصافہ ہو۔۔۔ مگر ان کے ملیے کا‬
‫یس انک ہی راشتہ مفرر ک یا۔۔"ئکاح"۔۔۔ اس کے عالوہ ان کے ملیے کا کوئی راشتہ نہیں۔۔ اور خو اس‬
‫را شیے کے عالوہ دوسرا راشتہ اخت یار کرےگا۔۔۔ پڑا گ یاہگار اور سزا کا چقدار ہوگا۔"۔۔‬
‫اور ب ھر "اس را شیے کو اخت یار نہ کرنے والوں کو وع یدیں ش یائی گ ییں۔۔۔ انہیں زائی اور زایتہ کہا‬
‫گ یا۔۔۔انہیں قاجش اور قاجشہ کہا گ یا۔۔ انہیں جہٹم سے ڈرانا گ یا۔۔۔ ہللا کے قہر سے ڈرانا گ یا۔۔۔زلزلوں‬
‫سے ڈرانا گ یا۔۔۔ اس سے ب ھی ناز نہ آنے نو ب ھر ایسی یٹمارناں ئکالی گییں خو اسے رسوای توں کی غم تق‬
‫گہرای توں میں دھک یل دے"۔۔۔ مگر نہ ایسان ب ھر ب ھی ناز نہیں آ رہا ہے۔‬
‫نہ شحص جس کے نہلو میں ہر رات ی یا جہرا۔۔ جس نے ا یے ئقس کو ہی جدا ی یا ل یا۔۔۔ آج عیرت کا‬
‫یسان ی یا کفن میں لت یا پڑا ب ھا۔۔۔ اور نہ کیسا کفن ب ھا جس پر مک ھ توں نے ای یا گ ید خ ھوڑ دنا۔۔۔نہ کیسا‬
‫کفن ب ھا۔۔۔ جس کو لوگ دنکھ ب ھی نہیں رہے بھے۔۔۔ خو مسلمان ب ھا مگر اس کے خ یازے میں لوگ‬
‫آنے کو ی یار نہیں بھے۔۔ ک توں؟‬
‫‪442‬‬
‫"ک تونکہ وہ لوگوں میں ا یے ئقس کی عالمی سے مرض ین کر ب ھیل گ یا ب ھا‪ ،‬مرض ب ھی ایسا جس میں‬
‫زندگی کی نوند کسی ب ھی موڑ پر نہیں ہے"۔‬
‫"جگہ جی لگانے کی دی یا نہیں ہے‬
‫نہ عیرت کی جاں ہے تماسہ نہیں ہے۔"‬

‫ناتچ گ ھتیے گزرنے کے ئعد ب ھی چب کوئی نہیں آنا نو ع یدال یاری نے مسجد کا رخ ک یا۔۔ اس کا دل‬
‫ب ھوڑے کی مای ید دکھ رہا ب ھا۔۔‬
‫"خ یازے میں وہ سرنک ہو جانے خو جاہ یا ہے کہ لوگ اس کے خ یازے میں سرنک ہوں‪ ،‬نہاں ش یاہ‬
‫کار ہر کوئی ہے‪ ،‬ہر کسی کے اغمال کی خزا‪ ،‬سزا د ییے کا اخت یار میرے رب کے سوا کسی کے ناس‬
‫نہیں‪ ،‬نو خو لوگ خود کو جدا سمچھ رہے ہیں وہ پتٹھے رہیں ا یے گ ھروں میں‪ ،‬ان کا جساب میں ا یے رب پر‬
‫خ ھوڑنا ہوں ل یکن خو ایسان ہیں وہ ا یے خ یازے کے لیے لوگ خود خمع کریں دوسروں کے خ یازوں میں‬
‫سرنک ہو کر‪،‬۔۔۔۔۔ آج ئم کسی کے خ یازے میں سرنک نہیں ہوؤگے نو کل تمہارے خ یازے میں‬
‫کوئی سرنک نہیں ہوگا۔۔۔ جس شحص سے آپ ئفرت کر رہے ہیں ک یا اس شحص نے ا یے کیے کی سزا‬
‫ب ھگت نہیں لی؟ آج نہ شحص نکڑوں میں ی یا پڑا ہے جسے سم یتیے واال ب ھی کوئی نہیں! اس کے آخری‬
‫القاظ بھے۔۔۔ "نا ہللا مچ ھے معاف کر دے‪ ،‬نہ شحص کلمہ پڑ ھیے ہونے مرا ہے"۔۔ اور ہللا نے مرنے‬
‫سے نہلے نہلے نونہ ق تول کرنے کا وعدہ ک یا ہے۔۔ نو ک یا اس رخٹم کرئم ذات نے اس شحص کی نونہ‬
‫ق تول نہیں کی ہوگی؟۔۔ جس کا وعدہ شجا ہے‪ ،‬خو کٹھی وعدہ جالف نہیں کرنا۔۔ اور نہ شحص نونہ کر کے‬
‫مرا ہے۔۔ اس کا جساب ک یاب دی یا سے خٹم۔ آگے نہ جانے اس کا رب جانے۔‬
‫‪443‬‬
‫نو میں اب ای یا ہی کہوں گا۔۔۔۔ اس شحص کے خ یازے میں وہ سرنک ہو جس نے کٹھی کوئی‬
‫گ یاہ نہ ک یا ہو"۔۔۔ ع یدال یاری کی آواز اذان کی طرح نورے گاؤں میں گوتج رہی ب ھی۔۔ آخری خملہ کہیے‬
‫ہونے وہ وہیں ک ھڑا ہو کر خود ب ھی رونے لگا ب ھا۔۔‬
‫اے ہللا میں ب ھی تیرا پڑا گ یاہگار ی یدہ ہوں۔۔۔ میں ا یے گ یاہوں سے عاقل ہوں نو ناچیر ہے۔۔ اس‬
‫کے صدقے میری ب ھی مغفرت فرما اور میرے والدین کی اور تمام امت مچمدنہ کی۔۔ اس کے خ یازے‬
‫میں مچھ اک یلے کی ہی سرکت ق تول فرما لے۔۔ نہ ب ھی تیرا ی یدہ ہے۔ میں ب ھی تیرا ی یدہ ہوں۔۔ اور تیرا انک‬
‫ی یدہ تیرے دوسرے ی یدے کے سابھ رخم کا معاملہ کر رہا ہے۔۔ مچ ھے اس پر خ یا آ رہی ہے کہ میں تیرا‬
‫ی یدہ ہو کر نےرخم ین جاؤں۔‬
‫ن‬
‫اعالن کے ئعد وہ عادل کی م یت کے ناس آنا ب ھا۔۔ آ ک ھیں اسک یار ب ھیں۔۔ دل مائم ک یاں ب ھا۔۔‬
‫کس پر۔۔ اشی جال پر کہ ہللا سے عاقل ہو کر کیا جال ہونا ہے۔۔ وہ سکر نہ کرنا نو ک یا کرنا کہ اس ذات‬
‫نے اسے عاقل نہیں ہونے دنا ب ھا۔۔‬
‫ٓ‬
‫وہ اک یال ک ھڑا ہوا ب ھا۔۔ی ید آنکھوں سے کتیے ایسوں جہرے پر بھسل گیے بھے۔۔۔۔کچھ ہی نل گزرے‬
‫ن‬ ‫ہ‬
‫بھے کہ اسے لجل محسوس ہوئی۔۔ آ ک ھیں وا کر کے سور کی طرف دنک ھا۔۔۔لوگ خوق در خوق مسجد میں‬
‫ب ھرنے لگے بھے۔۔ اور ع یدال یاری چیران رہ گ یا ب ھا چب مسجد سے ناہر نلک لوگوں کا انک مچمع لگ‬
‫گ یا۔۔۔ لگ رہا ب ھا خیسے نورا گاؤں اس کے خ یازے کی سرکت میں آ گ یا ہو۔۔ اور ساند نورا گاؤں ہی آ گ یا‬
‫ب ھا۔۔۔‬
‫اور ع یدال یاری کا دل کہہ اب ھا ب ھا۔۔۔ "وہ مقلب القلوب ہے"۔‬

‫‪444‬‬
‫"نہ نات سمچھ کے ناہر ب ھی کہ زمین کا وخود انک ناناک وخود کے جاتمہ سے ناک ہوا ب ھا۔۔۔ نا منی کا وہ‬
‫عل نظ لوب ھڑا ناک ہو کر اس زمین سے گ یا ب ھا"۔‬

‫اس کی ہجک یاں ی یدھ گنی ب ھیں۔۔ اس شحص کی موت پر۔۔ خو اس کی پرنادی کا‪ ،‬اس کی رسوائی‬
‫ذمہ دار ب ھا۔۔ مگر وہی اس کے اتمان کا سیب بھی ی یا ب ھا۔۔‬
‫جس کے لیے غورنوں کا وخود انک کھلونا ب ھا۔۔ جس نے ہللا کی اس مجلوق سے ک ھیل ک ھیل کر انہیں‬
‫ب ھت یک دنا۔۔ اور "ہللا کا ندلہ نہیرین ندلہ ہے"۔۔۔ اسے انڈز ہو گ یا۔۔ اسے ا یے مرد ہونے کا زغم ب ھا‬
‫اس کی مردانگی جائی رہی۔۔۔ اس نے غورنوں کی عزت کا کھلونا ی یانا۔۔۔ ہللا نے اسے ذل یل و رسوا کر‬
‫دنا۔۔ شچ ہے‪:‬۔۔۔۔"اے این آدم خو ب ھی تیرے سابھ ہونا ہے وہ تیرے ہابھ کی ہی کمائی ہے‪ ،‬تیرا‬
‫رب طالم نہیں ہے"۔‬
‫اس نے اسے دنک ھا نہیں ب ھا مگر ع یدال یاری سے اس کا جال سن کر وہ کایپ اب ھی ب ھی۔۔۔ اور آج‬
‫چب لوگوں نے اسے یٹ ھر مارے نو وہ ب ھی و یسے ہی خود کو تجانے ب ھاگا خیسے کچھ سال نہلے وہ ب ھاگی‬
‫ب ھی۔۔۔ اسے تجا ل یا گ یا ب ھا مگر وہ تچ نہیں نانا ب ھا۔۔۔ انک تیز رق یار پرک اسے کجل یا ہوا ئکل گ یا ب ھا۔۔‬

‫************************‬

‫سارق! ا یے ک یدھے پر ہاب ھوں کا دناؤ محسوس کر کے وہ خونک کر ییچ ھے نلیا۔ ندا آنکھوں میں یسویش‬
‫ن‬
‫لیے اسے دنکھ رہی ب ھی۔ دونوں کی آ یں سرخ ہو رہی یں۔‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫‪445‬‬
‫ک یا سوچ رہے ہیں؟ اس کے سوال کا وہ ک یا خواب د ییا۔۔ ام اخمد کے نارے میں جان کر اس کا‬
‫ب‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫دل رو دنا ب ھا۔۔ اور آج وہ غورت اس کی ئگاہوں میں عزت کے جس مقام پر جی ھی وہ اس کی سوچ‬
‫ی‬
‫سے ب ھی پرے ب ھا۔۔ اس نے اینی ی توی کو دنک ھا خو اسے اس طرح دنکھ کر اداس ہو رہی ب ھی۔ اور اسے‬
‫اینی ی توی کی اداشی اخ ھی نہیں لگنی ب ھی۔‬
‫اونہہ! کچھ نہیں۔۔ ئم اداس نہ ہوا کرو۔۔۔آؤ پتٹھو نہاں۔۔ دونوں ی یڈ پر پتٹھ جکے بھے۔‬
‫نہت ب ھکے ہونے لگ رہے ہیں۔ ب ھاب ھی کا سن کر اداس ہو گیے ہیں نا۔۔۔ وہ کچھ نہیں نوال ب ھا۔‬
‫ہم شب کا دل غمزدہ ہے۔۔ مگر سارق وہ غمزدہ نہیں ہیں۔۔۔ انہوں نے ہللا کے را شیے میں ای یا پت یا‬
‫ک ھونا ہے۔۔۔ وہ کہہ رہی ب ھیں کہ "ہللا کی امایت ب ھی ہللا نے لےلی۔۔۔ مچ ھے غم اس نات کا ہے کہ‬
‫کہیں اس امایت میں مچھ سے کٹھی کوئی کوناہی نہ ہو گنی ہو‪ ،‬جس کی مچ ھے چیر ب ھی نہ ہو"۔‬
‫ان کے اتمان کی نایت قدمی ہم شب کی سوچ سے ب ھی پرے ہے۔ سارق کے القاظوں پر وہ اینی‬
‫اور اس کی آنکھوں کی تمی صاف کر کے مسکرائی۔۔‬
‫اخ ھا نہ ی یاؤ! وایسی کا ارادہ کب نک ہے؟‬
‫سارق! اس نے مغصوم شکل ی یا کر اسے ئکارا۔۔ خو اشی طرف م توجہ ب ھا۔‬
‫ہمم!‬
‫ک یا ہم نہیں انڈنا میں نہیں رہ سکیے۔۔ ا یے ناس۔۔۔ ای توں کے ییچ۔۔۔ اس کی نات پر سارق نے‬
‫اسے دنک ھا۔۔ خو پڑی ام ید سے اسے دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ وہ نہلے سے ناچیر ب ھا اس کی اس ڈمانڈ سے۔‬
‫وہاں کی جاب؟ اس نے نہ ر کیے کی وجہ رک ھی۔‬

‫‪446‬‬
‫رپزاین کر دیں نا! وہاں کون ہمارا ای یا ہے۔۔ نہاں نو ہم شب کی دی یا یسنی ہے۔ وہ اسے قانل کر رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫ئم خوش ہو نہاں‪ ،‬نو میں ب ھی خوش ہوں۔۔۔ اسے نہاں شب کے سابھ خوش دنکھ کر وہ واقعی‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ط‬ ‫م‬
‫ین ھی ب ھا اور خوش ھی۔‬
‫مگر میں آپ کی خوشی میں خوش ہونا جاہنی ہوں۔۔۔ آپ اینی ب ھی کوئی خوشی ی یاپیں۔۔‬
‫میری خوشی اینی ی توی اور تچوں میں خ ھنی ہوئی ہے۔۔۔ چب وہ خوش ہونے ہیں یب میں خوش ہونا‬
‫ہوں۔۔۔ اس کے عالوہ میرے ناس اور کچھ نہیں ہے۔۔۔ اس کی نات پر ندا کچھ نول نہیں نائی‬
‫ب ھی۔‬
‫و یسے تمہیں انک نات ی یانا ب ھول گ یا۔۔ اسے خیسے کچھ ناد آنا۔‬
‫ک یا!!‬
‫میں دس دن کی خماعت میں ای یا نام لکھوا کر آنا ہوں۔۔ وہاں کٹھی اس لیے نہیں جا شکا کہ وہاں‬
‫ئم لوگوں کے ناس کوئی نہیں ب ھا۔۔ اب چب نہاں ئم شب کے سابھ ہو نو میں خماعت کے لطف‬
‫سے ق نض ناب ہونا جاہ یا ہوں۔‬
‫ہللا! نہ نو نہت خوشی کی نات ہے۔۔ کب نک جاپیں گے؟‬
‫کل سام کو ان ساء ہللا!‬
‫اوکے میں آپ کی ی یک یگ کر د ینی ہوں۔۔ وہ اب ھی ب ھی۔۔ مگر سارق نے روک دنا۔‬
‫ئعد میں کر د ییا۔۔ اب ھی نات کرو۔۔ اس کی ڈمانڈ پر وہ ب ھر سے پتٹھ گنی۔ اور اس سے دی یا جہاں کی‬
‫ناپیں کرنے لگی۔‬
‫‪447‬‬
‫سارق!‬
‫ہ‬
‫ممم!‬
‫میں ب ھی ان دنوں میں کہیں آ‪ ،‬جا سکنی ہوں؟‪ ،‬کچھ سو خیے ہونے اس نے سوال ک یا۔‬
‫نوخ ھیے کی ک یا نات ہے جہاں دل جاہے جاؤ۔۔ مگر ب ھائی کے سابھ۔۔ اک یلے نہیں۔‬
‫اوکے! آپ نہت زنادہ ا خھے ہیں۔۔۔۔اس کی اجازت پر وہ مسرور ہوئی ب ھی۔۔۔۔ اس کے دماغ میں‬
‫خو جل رہا ب ھا وہ اسے اب نوپرہ سے ڈسکس کرنا ب ھا۔۔ اور جلد از جلد غمل کرنا ب ھا۔‬

‫وہ شب کو لیچ کرواکر روم میں آئی نو ضرار لعاری کو اشی جالت میں نانا جس میں خ ھوڑ کر گنی ب ھی۔۔‬
‫ک ھانے کی پرے ی یڈ پر رک ھی اور اس کے ناس آ کر اشی جالت میں پتٹھ گنی جس میں وہ پتٹ ھا ہوا ب ھا۔‬
‫ابھ جاپیں اب! کب نک ا یسے ہی پتٹ ھے رہیں گے۔۔ ک ھانا ک ھا لیں۔۔۔ کتیے گ ھت توں سے وہ ا یسے ہی‬
‫مصلہ پر پتٹ ھا ہوا ب ھا۔ ظہر ب ھی ساند اس نے وہیں پڑھی ب ھی۔۔‬
‫ام اخمد نے شب کو ک ھانا ی یا کر کھال ب ھی دنا ب ھا۔۔۔ مگر وہ جہاں ب ھا وہیں پتٹ ھا رہا۔۔ اب نک وہ ناہر‬
‫شب کو ستٹ ھال کے آئی ب ھی اب ا یے سوہر کو ستٹ ھا لیے کی ناری ب ھی۔‬
‫مچ ھے آپ کو نہ ناپیں نہیں ی یائی جا ہیے ب ھیں۔۔۔۔اسے خیسے افسوس ہوا ب ھا شب ی یانے پر۔۔‬
‫"میرے رب کی امایت ب ھی وہ۔۔۔میرے رب نے لے لی"۔۔۔اور میں راضی ہوں ا یے رب کی رصا‬
‫میں۔۔۔ ہللا کو معلوم ب ھا نا اس وقت ان جاالت میں میں دو تچوں کو ساند نہیں ستٹ ھال ناؤں‬
‫گی۔۔۔اس لیے اس نے مچ ھے آسائی دے دی۔۔ نہت ئعد میں نہ نات سمچھ میں آئی ب ھی مچ ھے۔۔ اور‬
‫چب سمچھ میں آئی ب ھی۔۔۔مچ ھے اینی غقلت کے انک انک نل نے رونا آنا ب ھا۔۔۔ ا یسے رب سے کیسے‬
‫‪448‬‬
‫عاقل رہی میں۔۔ ک یا آپ راضی نہیں ہللا کے کاموں میں؟۔۔ اس نے ضرار لعاری کا جہرا اوپر ک یا۔۔۔‬
‫اسے چیرائی نہیں ہوئی ب ھی اس کا نورا جہرا ب ھ نگا ہوا دنکھ کر۔۔‬
‫ہللا کے مومن ی یدوں کے دل ا یے ہی پرم ہونے ہیں خو مجلوق کی ئکل نف پر پڑپ کر رہ جانے‬
‫ہیں۔۔۔ نہاں نو ب ھر وہ ب ھی جس سے وہ عسق کا دغوندار ب ھا۔۔۔ وہ ی یا کچھ نولے اس کے سابھ لگ کر‬
‫اینی ساری گ ھین۔۔۔ سارا درد۔۔۔ساری۔۔وجس ییں نہا رہا ب ھا۔۔ اور وہ نہیر ین ی توی ب ھی خو ا یے سوہر کی‬
‫تمام ئکل نفوں کا مرہم ین رہی ب ھی۔۔‬
‫ک توں ک یا ب ھا میں نے ایسا۔۔۔۔ میں مج یت کرنا ب ھا ئم سے۔۔۔۔ مج توب کی نو ہر چظا معاف ہو جائی‬
‫ہے۔۔۔۔میں خود ند پرین ب ھا۔۔۔نو ک توں تمہارے سابھ ایسا کر پتٹھ؟ا۔۔ وہ خود پر لعن ر طعن کر رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫کس خوف سے ب ھاگی ہوں گی ئم۔۔۔ ا یے جتے اور اینی چقاظت کے لیے؟۔۔۔ کیسے رہے ہوں‬
‫گے پین دن ئم دونوں ب ھوکے ی یاسے؟۔۔۔ کیسے ڈر ڈر مسجد کے اجاطے میں سوئی ہوں گی ئم؟۔۔۔‬
‫کیسا اجساس ہوگا تمہارا۔۔ میں سوچ کر ہی اس ئکل نف کو پرداشت نہیں کر نا رہا ہوں ج ِان جہاں۔۔۔‬
‫ن‬
‫نہیں کر نا رہا ہوں۔۔۔۔ میری آ ک ھیں ہی نہیں رو رہی ہیں میرا دل ب ھی خون کے آیسو رو رہا ہے۔۔۔ وہ نو‬
‫ضرار لعاری کی نےعیرئی پر اب نک مائم ک یاں ہے۔۔‬
‫جدتچہ اور اخمد کو ستٹ ھا لیے میں کیسے خود کو ب ھولی ہوں گی ئم۔۔۔ میں قانل نہیں ہوں تمہارے۔۔۔‬
‫میں ندپرین سزا ب ھا تمہاری۔۔۔ میں۔۔۔ نوپرہ نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اسے مزند لعن و طعن سے‬
‫روکا۔‬

‫‪449‬‬
‫اگر نہ شب نہ ہونا۔۔۔ نو "پریس‪ ،‬ضرار لعاری کیسے پت یا؟" نوپرا ضرار لعاری۔۔۔۔ "ام اخمد کیسے‬
‫پتنی؟" ہمیں ہللا کی نہجان کیسے ہوئی؟ ہم صجیح را شیے پر کیسے آنے؟ اور انک سوہر عیرت م ید کیسے پت یا؟‬
‫انک ی توی کو ا یے سوہر سے مج یت کیسے ہوئی؟۔۔ آخری خملے پر وہ مسکرائی ب ھی۔۔۔ ضرار لعاری کا ای یا‬
‫گلٹ دنکھ کر اسے ضروری لگا ب ھا اسے اس گلٹ سے ہمیشہ کے لیے آزاد کرنا۔۔۔ اور وہ خو اس کی نانوں‬
‫پر ا یے اندر سکون اپرنا محسوس کر رہا ب ھا۔۔۔ خ ھیکے سے الگ ہوا ب ھا۔۔‬
‫کک۔۔۔ک یا۔۔کہا ئم نے؟ جان جہان! "اب ھی ک یا کہا ئم نے؟" اس کی نے ئقت نی پر نوپرہ نے‬
‫شیجیدگی سے اسے دنک ھا۔۔۔ کت یا خود کو چفیر سمچھ لیا ب ھا اس نے۔۔۔کہ اسے ئقین ہی نہیں آ رہا ب ھا کہ وہ‬
‫اس سے مج یت کر سکنی ہے۔۔۔‬
‫وہ گ یاہگار ب ھا نو اس نے ا یے گ یاہوں کا کقارہ دنا ب ھا۔۔۔ اس نے ئقس پرشنی میں گ یاہ ک یا ب ھا نو‬
‫اس ئقس کو پری طرح کجال ب ھی ب ھا۔۔۔" روزوں سے ع یادت سے"۔۔ اسے ردا نے ی یانا ب ھا کہ ہفتہ میں‬
‫اس کے پین روزے ہونے بھے۔۔‬
‫"انک ی توی کو ا یے سوہر سے ہی مج یت ہوئی ہے۔۔۔ اور مچ ھے ب ھی ا یے سوہر سے مج یت ہے۔۔۔‬
‫ٰ‬
‫اینی مج یت کہ میں ان کے سابھ خ یت کی اعلی جدود میں داجل ہونا جاہنی ہوں۔۔۔ میں ا یے رب کے‬
‫سا میے ان کے سابھ ک ھڑی ہونا جاہنی ہوں‪ ،‬میں ا یے سوہر کے سابھ ان خوڑوں میں سمار ہونا جاہنی ہوں‬
‫خ نہیں دنکھ کر میرا رب مسکرا نا ہے‪ ،‬جن سے وہ راضی ہونا ہے"۔۔ ضرار لعاری پر اس کے اظہار سے‬
‫سادی مرگ کی ک نف یت طاری ہوئی ب ھی۔۔۔ وہ ساکڈ سا اسے د نک ھے جا رہا ب ھا۔۔ اسے نہی لگا ب ھا کہ وہ اس‬
‫کی ئکل نفوں کی وجہ سے اس پر پرس ک ھا کر آئی ب ھی۔۔ وہ اس کی مج یت میں وہ آئی ہے۔۔۔ نے ئقتنی‬

‫‪450‬‬
‫ہی ب ھی۔۔ وہ اکیر اسے جا یے میں دھوکہ ک ھا جا نا ب ھا۔۔۔ اور اس کی جالت پر وہ خھ سالوں ئعد نہلی نار‬
‫کھلکھال کر ہیسی ب ھی۔۔‬
‫اگر اب آپ نے کوئی ناام یدی والی نات کی نو میں آپ سے ناراض ہو جاؤں گی۔۔ ہمیں ہللا کے‬
‫ساکرین و صاپرین ی یدوں میں سامل ہونا ہے۔۔ خو گزرا وہ ندپرین نہیں نہیرین ب ھا۔۔۔ ک تونکہ اگر وہ نہیرین‬
‫نہ ہونا نو خو آج ہم ہیں وہ ب ھی نہ ہونے۔۔۔ اور اب ضرار واصح ہر چیز کو سمچ ھا ب ھا۔۔ مگر دل میں اس کی‬
‫ئکل نفوں کا درد کم نہیں ہو نانا ب ھا۔۔ اس درد پر مرہم دھیرے دھیرے ہی اپر کرنا ب ھا۔۔‬
‫نوپرہ اسے شجدے میں خ ھکے چیرت سے دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ ضرار نے ابھ کر اس کی آنکھوں میں‬
‫ناراصگی کا ہلکا سا ع نصر دنک ھا۔۔۔ جسے سمچ ھیا ہوا وہ اینی آنکھوں کی تمی صاف کر کے مسکرانا۔۔ میں ا یے‬
‫رب کی مج یت میں روزانہ دس شجدے کرنا ہوں آج تمہاری مج یت نے ان شجدوں میں اصافہ کر دنا۔۔ "ئم‬
‫میرے اتمان کی ئفو یت ہو"۔۔ نوپرہ سکون میں آئی ب ھی۔‬
‫ن‬
‫وہ دونوں پراسے ہونے وہ ہیرے بھے جن کی خمک سے آ ک ھیں چیرا ہوئی ہیں۔۔‬
‫انک دوسرے کو ئم آنکھوں سے مسکراکر دنک ھیے۔۔۔ ک ھانا کھالنے۔۔۔ناپیں کرنے۔۔۔ان دونوں کو‬
‫دنکھ کر فرشیے ب ھی مسکرانے ان کی ی یک توں میں اصافہ کر رہے بھے۔۔‬
‫آنلہ نائی کے ظونل شفر سے ب ھکے ہونے وہ مسافر اب اینی میزل پر آکر سکون نا گیے بھے۔۔۔ وہ‬
‫سکون خو ان کے رب کی طرف سے ان کے لیے ائعام کی صورت مال ب ھا۔۔‬

‫‪451‬‬
‫ڈاکیر ع یدال یاری اور ڈاکیر جدتچہ نہ نام نہاں کی نارتخ میں رقم ہو گیے بھے۔۔ خو ان لوگوں نے نہاں‬
‫کے لوگوں کے لیے ک یا ب ھا وہ نہاں انک ی یکی کا ییاور درچت لگا گ یا ب ھا۔۔ جس کی خ ھانا ناخ یات رہنی‬
‫ب ھی۔‬
‫لوگ ان سے الوداع لت یے ہونے آندندہ ہوکر رو پڑے بھے۔۔ وہ آسمان کے خمکیے ہونے وہ ش یارے‬
‫بھے خو اندھیروں میں روشنی ین کر صجیح راستوں کا ئعین کروانے ہیں۔۔‬
‫ان کی اگلی میزل جاص ی نگلور ب ھی۔۔ ع یدال یاری نے جدتچہ کو کچھ نہیں ی یانا ب ھا۔۔ قدرت نے ان کی‬
‫مج یت کا ائعام ی یار کر ل یا ب ھا۔۔۔ اور اب وہ ائعام ان نک نہیجانا جانے واال ب ھا۔۔‬

‫گ ھر کے سارے مرد مسجد گیے ہونے بھے جہاں قلشطین کی انک خماعت آئی ہوئی ب ھی۔۔ عسا کے‬
‫ئعد کا ی یان سن کر ہی وہ لوگ گ ھر آنے والے بھے۔۔۔ اخمد ب ھی سابھ ہی ب ھا۔۔‬
‫گ ھر کی غورپیں ب ھی نوپرہ سے وغظ سن رہی ب ھیں۔۔۔ دعا کے ئعد ندا نے اس سے ای یا خ یال طاہر ک یا‬
‫ب ھا خو شب کو ب ھال لگا۔۔‬
‫ً‬
‫نےقکر رہو۔۔۔ ہللا نے چب خ یال ڈاال ہے نو ئقت یا غمل ب ھی کروانےگا اور کام یائی ب ھی دے گا۔۔‬
‫یٹ ب ھاب ھی میں سارق کو سرپراپز د ییا جاہنی ہوں نہ۔۔ وہ اینی مغصوم یت سے نولی کہ ان پت توں کے‬
‫جہروں پر مسکراہٹ آ گنی۔‬
‫ہللا میری تجی کو کام یائی دے۔۔ کل ہی ئم لوگ جاؤ۔۔ ہمیں نو پین جار مہت توں نک شفر کے لیے‬
‫م نع ک یا گ یا ہے۔۔ پڑا شحت آرڈر ہے۔۔ اور نہ جا رہی ہے نا میری پتنی۔۔ ب ھر نو شب قکس ہو جانے‬
‫گا۔۔ نوپرہ کی پیسائی پر نوسہ د ییے ہونے انہوں نے ا یے ئقین سے کہا کہ وہ کچھ نول نہیں نائی۔۔‬
‫‪452‬‬
‫ہم ب ھی آپ کی ی یت یاں ہیں امی! امرین ی یگم نے ہیس کر انہیں ب ھی گلے لگا گ ییں۔۔‬
‫سونے سے نہلے اس نے ضرار سے تمام ناپیں کر لی ب ھیں۔۔ اور اس نے اس سے ہی نہیں خود سے‬
‫ب ھی وعدہ ک یا ب ھا کہ اب شب کچھ صجیح ہوگا۔۔ اگلے دن کا سورج ان کے لیے ینی ام یگیں اور ینی خوش یاں‬
‫لے کر طلوع ہوا ب ھا۔‬

‫جانے نہجانے راستوں کو دنکھ کر اس نے نےاخت یار ع یدال یاری کا ہابھ نکڑا ب ھا۔۔۔ اس کے ہابھ کی‬
‫ک یک یاہٹ اور سردین ع یدال یاری کو سدت سے محسوس ہوا ب ھا۔‬
‫ڈاکیر جان! "کک۔۔۔کہاں جا رہے ہیں ہم؟"۔۔‬
‫نہت اخ ھی جگہ! "جہاں جا کر مچ ھے ئقین ہے تمہیں نہت زنادہ خوشی ہوگی"۔ اس کے سوال کے‬
‫سوال کا قوری خواب دنا ب ھا اس نے۔‬
‫رنلیکس مسز جان! ای یا ی ییس ک توں ہو رہی ہو؟‬
‫آپ لوگ کیسے کر لتیے ہیں اینی ئکل نف کو خ ھیا کر دوسروں کے لیے خوش یاں ڈھونڈنے ئکل جانے‬
‫ہیں؟۔۔‬
‫دوسروں کے لیے نہیں اینی ی توی کے لیے۔۔۔ اور رہی اےڈی کی نات۔۔۔ نو اب یس اس کے‬
‫لیے دعا کر سکیے ہیں۔۔ اس کا غم نہیں کر سکیے۔۔ خو گزر گ یا۔۔۔ وہ گزر گ یا۔۔ اب اسے کٹھی ناد‬
‫نہیں کریں گے۔۔ جدتچہ ک یا کہنی‪ ،‬سر ہال کر رہ گنی۔۔ ع یدال یاری کی ش یگت میں اس کی زندگی خوسگوار ہی‬
‫م‬
‫رہنی ب ھی‪ ،‬جاہے ختیے ب ھی غم آپیں نا ص یت ییں۔۔‬

‫‪453‬‬
‫"ام اخمد‪ ،‬ہم آسمان میں اڑیں گے؟" وہ لوگ دہلی جانے والی قالیٹ میں سوار بھے۔۔۔ خونکہ اخمد‬
‫نہلی دقعہ پتٹ ھا ب ھا نو اس کا است یاق دنک ھیے النق ب ھا۔۔‬
‫ہاں ہم آسمان میں اڑیں گے۔۔۔‬
‫نو ب ھر ہللا سے ب ھی مل کر آپیں گے نا۔۔۔ اخمد کو ہللا سے نات کرئی ہے۔۔ آسمان میں اڑ کر‬
‫آسمان والے سے ہی مالقات نہ ہو نہ نو اس خھ سال کے جتے کو گوارا نہ ب ھا۔‬
‫ہللا نو اخمد کے دل میں رہ یا ہے۔۔ اخمد کو چب ہللا سے نات کرئی ہو وہ کر سک یا ہے۔۔۔ ام اخمد‬
‫نے اشی کی طرح خواب دنا۔‬
‫"وہ نو اخمد کرنا ہے نات ہللا سے۔۔۔ یٹ اخمد آسمان میں اڑےگا اور ہللا سے نات نہیں کرےگا۔۔‬
‫نو ہللا اخمد سے کنی ہو جانے گا نا۔۔۔ اور اخمد ہللا کو کنی نہیں ہونے دےگا"۔۔ ضرار لعاری ا یے پتیے‬
‫کی نات اور طلب پر خوش ہو رہا ب ھا۔‬
‫اخمد فیس نو فیس ہللا سے نات‪ ،‬خ یت میں کرےگا نا۔۔ اور خ یت میں اخمد کو اپٹیری اس وقت‬
‫ملےگی چب اخمد ہللا کی مجلوق کی ہ یلپ کرےگا۔۔۔ اخمد ہللا اور اس کے رسول کے سارے آرڈرز قالو‬
‫ٰ‬
‫کرےگا۔۔ اور اخمد ایسا چب کرےگا نو ہللا ئعالی خود اخمد سے مالقات کرےگا۔۔ خ یت میں۔۔ ام اخمد‬
‫کی نانوں پر اخمد کے جہرے پر ہی نہیں ز ی یب کے جہرے پر ب ھی خمک آئی ب ھی۔۔‬
‫شجی!!!‬
‫مجی!!!‬
‫مما! مچ ھے ب ھی اخمد کے سابھ خ یت میں جانا ہے۔۔ ز ی یب کی نات پر پت توں نے خونک کر اسے دنک ھا‬
‫پ‬
‫خو روئی شکل ی یانے اخمد کے سابھ خ یت میں جانے کی صد لگا تٹھی ب ھی۔۔‬
‫‪454‬‬
‫مما مدے ب ھی دانا اے اھمت نے نات (مما مچ ھے ب ھی جانا ہے اخمد کے سابھ)۔۔ دونوں نہن‬
‫ب ھای توں کی صد سروع ہو جکی ب ھی۔‬
‫ندا نے ا یے تچوں کی خواہش اور صد پر ان دونوں کو دنک ھا خو مسکرا رہے بھے۔۔‬
‫قکر مت کرو ز ی یب! "اخمد تمہیں خ یت میں لے کر جانے گا"۔‬
‫شجی اخمد! ز ی یب کو اس کی نات پر خوشی ہوئی ب ھی۔‬
‫مجی! اور وہ ماں ناپ ا یے تچوں کو عہد و یٹماں کرنے دنکھ کر ان کے لیے "امر نالمعروف اور نہی‬
‫عن الم یکر" کی دعا کر رہے بھے۔۔ "ی یک شفر میں ی یک دعاپیں نو مشنعجاب ہوئی ہی ب ھیں"۔‬

‫دو پین نار ڈور ی یل تجا کر وہ دونوں دروازہ کھلیے کے مت نظر بھے۔‬
‫دت صنط سے اس نے مصتوطی سے ع یدال یاری کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔۔۔ اتمان کی جالوت نانے کے‬ ‫س ِ‬
‫ئعد ب ھی اس کی مج یت اس کے والدین اور ب ھائی سے کم نہیں ہوئی ب ھی نلکہ ان کے سابھ کی گ نی اینی‬
‫زنادئی پر دل غمزدہ رہ یا ب ھا۔۔‬
‫جدتچہ رنلیکس! میں ہوں نا سابھ میں۔۔ اس کے کا پتیے ہابھ پر ع یدال یاری نے ای یا دوسرا ہابھ رکھ کر‬
‫گونا اسے ا یے ہونے کی ئقین دہائی کروائی۔‬
‫اگر اب ب ھی ان لوگوں نے مچھ سے ئفرت کی نو؟ ڈاکیر جان وایس جلیے ہیں۔۔ مچھ میں ان کی ئفرت‬
‫پرداشت کرنے کی طاقت نہیں ہے نلیز! اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔ دل انکدم خوفزدہ ہوا ب ھا۔‬

‫‪455‬‬
‫اس سے نہلے وہ کچھ نول یا درووزہ کھل چکا ب ھا۔۔ جدتچہ نے اب ب ھی ڈرنے ڈرنے دروازے کی سمت‬
‫دنک ھا۔۔ کوئی خھ سات سالہ تچہ ب ھا جس نے دروازہ ک ھوال۔۔ جدتچہ اسے نہجان گنی ب ھی۔۔ اس کا ب ھتیچہ‬
‫ب ھا وہ"خ نکل"۔‬
‫یس! واٹ ہ یت یڈ؟ ای یڈ ہو آر نو؟ ا یے دروازے پر مسلمان لوگوں کو دنکھ کر وہ تچہ کچھ چیران ب ھا۔‬
‫ہٹیری ای یڈ مسز ہٹیری فرنانڈپز ہیں؟ ع یدال یاری کے سوال پر اس لڑکے نے غور سے اب ان‬
‫دونوں کو دنک ھا۔ اور اندر سے ا یے دادی کو آواز دی۔۔ کچھ دپر ئعد جدتچہ کی ماں دروازے پر آئی ب ھی۔۔۔‬
‫جدتچہ کی گرقت ع یدال یاری پر مزند شحت ہوئی ب ھی۔۔۔ اس کی آنکھوں میں رکے آیسو جہرے پر بھسل‬
‫گیے بھے۔۔۔اس کی ماں کافی کمزور ہو گنی ب ھی۔‬
‫کون ہو ئم لوگ؟۔۔۔ انہوں نے جسمہ ب ھیک کرکے ان کو نہجا یے کی کوسش کی۔‬
‫مام! اس کی ہلکی شی آواز ب ھی اس کی ماں کے کانوں میں پڑ گنی ب ھی۔۔۔ ان کا سکتہ ی یا رہا ب ھا کہ‬
‫وہ اسے نہجان گنی ہیں۔۔ مگر خو اس کا طاہر ب ھا وہ ان کے وہم و گمان میں ب ھی نہیں ب ھا۔‬
‫انلس! ا یے سالوں ئعد کلف توں میں کمی آ گنی ب ھی۔۔ خٹھی ا یے سالوں ئعد اسے سا میے دنکھ کر اسے‬
‫کچھ کہہ نہیں نائی ب ھیں۔۔ کون ہے مام‪ ،‬خ نکل؟۔۔ کوئی اور ب ھی دروازے پر آنا ب ھا۔۔‬
‫کون ہیں نہ لوگ مام؟ اور ہمارے گ یٹ پر ک توں ک ھڑے ہیں۔۔۔ جدتچہ نے محسوس ک یا ب ھا اب ان‬
‫کے لہچوں میں مسلمانوں کے لیے نہلے خیسی ناگواری نہیں رہی ب ھی۔‬
‫ب ھائی! اب کے ساکڈ ہونے کی ناری اس کے ب ھائی کی ب ھی۔‬
‫انلس! نہ ئم؟۔۔‬

‫‪456‬‬
‫ک یا اندر آنے کی اجازت مل سکنی ہے؟ ان لوگوں کو اش یل دنکھ کر ع یدال یاری کو مداجلت کرئی‬
‫پڑی۔۔ اس کا ب ھائی اینی ماں کو نازو کے جلقے میں لے کر اندر کی طرف پڑھ گ یا۔۔ وہ جاموش ب ھا۔۔‬
‫اس نے ان لوگوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی ب ھی۔۔۔ مگر ب ھر ب ھی ع یدال یاری جدتچہ کو لیے اندر‬
‫داجل ہو گ یا ب ھا۔‬
‫"چب ئم میں کچھ ب ھی وہ نہیں رہا خو ہماری پتنی میں ب ھا نو اب کس نہجان کے سابھ نہاں آئی‬
‫ہو۔۔؟"۔ اس کے ب ھائی کی آواز میں سردمہری آئی ب ھی۔۔ ع یدال یاری کے ہمت دالنے پر اس نے‬
‫نو لیے کی کوسش کی۔۔‬
‫انلس فرنانڈپز کی ڈ یٹھ ہونے جار سال ہو جکے ہیں ب ھائی۔۔ میں جدتچہ ع یدال یاری جان ہوں۔۔۔ مگر‬
‫میرے تیرپیس ہیں‪ ،‬میرے ش یلیگز ہیں۔۔ ان سے رشتہ جدتچہ پتیے کے ئعد ب ھی نہیں نونا۔۔‬
‫میں کٹھی نلٹ کر ساند نہیں آئی۔۔۔ اگر اسالم نہ نہ ی یا نا کہ تیرپیس کا مقام ک یا ہے؟ ان کی ونل توز‬
‫پ‬
‫ک یا ہیں؟۔۔ وہ ابھ کر اینی ماں کے قدموں میں آ تٹھی خو ا یے متہ پر ہابھ ر کھے خود کو رونے سے روکے‬
‫ہونے ب ھیں۔‬
‫زندگی کا کوئی ب ھروسہ نہیں ہے۔۔۔ اور ی یا نہیں اس کے ئعد کٹھی مہلت ملے نہ ملے۔۔۔ میرے‬
‫ہللا نے نہ اجسان ک یا ہے نو میں اس اجسان کی قدردان ہوں۔۔‬
‫میں نے آپ شب کی ام یدوں کو نوڑا۔۔۔ آپ لوگوں کا نام خراب ک یا۔۔۔ نالشتہ میں انک ندپرین لڑکی‬
‫ب ھی۔۔ گ یاہوں کے دلدل میں ڈوئی ہوئی۔۔۔ نالی کا انک کیڑا۔۔ اور میرے ہللا نے اس ندپرین لڑکی پر‬
‫اجسان کر دنا۔۔۔ مچ ھے شب نے رتجیکٹ ک یا۔۔ اونلی ہللا نے انکشت یٹ ک یا۔۔ چب لوگ مچ ھے یٹ ھر مار مار‬

‫‪457‬‬
‫ً‬
‫کر ئفری یا ہالک کر جکے بھے یب میرے ہللا نے میرے لیے اینی انک ی یدی کو ب ھیجا۔۔ خو میرے لیے میری‬
‫ماں‪ ،‬میری نہن‪ ،‬میری دوشت۔۔ عرض میرا ہر رشتہ ینی۔۔‬
‫آپ لوگوں کا دل دک ھانے کی خو مچ ھے سزا ملی وہ خق ب ھی۔۔ مرنے سے نہلے میں آپ لوگوں سے اینی ہر‬
‫ئ‬
‫چظا کی معافی مانگ یا جاہنی ب ھی۔۔ اینی زندگی میں ہللا کی نے سمار عم توں کے ہونے پر دل میں انک جلش‬
‫شی ب ھی۔۔ کہ میں نے اس کا انک جکم نورا نہیں ک یا۔۔ والدین سے معافی ما نگیے کا۔۔‬
‫نہ اس کا اجسان ہے خو اس نے آپ لوگوں کے دل ا یے پرم کر د یے کہ جس کو جار سال نہلے‬
‫آپ لوگوں نے ا یے لیے مردہ فرار دے دنا ب ھا۔۔۔ آج اسے ا یے گ ھر میں پتٹ ھیے کی جگہ دی۔‬
‫مام۔۔ میں نہاں یس معافی ما نگیے آئی ہوں۔۔ مچ ھے آپ شب سے آج ب ھی اینی ہی مج یت ہے۔۔۔ ختنی‬
‫نہلے ب ھی۔۔ ڈنڈ کہاں ہیں؟۔۔ اس نے ا یے ناپ کو ناناکر سوال ک یا۔‬
‫ع یدال یاری ئم آنکھوں سے مسکرانے ہونے اسے دنکھ رہا ب ھا۔۔۔ خو نہاں آنے نک پری طرح خوفزدہ‬
‫ب ھی۔۔۔ مگر اب چب نو لیے پر آئی نو نولنی جلی گ نی۔۔ اس نے سر اوپر کرکے خیسے نہ ی یانا ب ھا کہ اس کا‬
‫رب ہر چیز پر قادر ہے۔‬
‫اس نے انک نار ب ھر شب کو دنک ھا۔۔۔ اس کا ب ھائی رو رہا ب ھا‪ ،‬اس کی ماں ب ھی رو رہی ب ھی۔۔۔ اور‬
‫کون کون وہاں موخود ب ھا ان پر اس نے ئظر نہیں کی ب ھی اور نہ اسے چیر ب ھی کہ اور کون کون ہے۔۔‬
‫ہم نے تمہیں ڈھونڈا نہیں۔۔ مگر نہت ناد کیا۔۔ دو ہی جتے بھے ہمارے۔۔ خو جان بھے ہماری۔۔‬
‫انک کو ک ھو کر ہم کب خوش رہ سکیے بھے۔۔ تمہارے ڈنڈ انک مہتیے سے ہاست یل میں انڈمٹ ہیں۔۔ ان‬
‫کی دونوں کڈئی ق یل ہو گنی ہیں۔۔ کہیے ر ہیے بھے میری پتنی ڈاکیر یے گی نو میرا پر یٹم یٹ وہی کرےگی۔‬
‫ان کی نات ستیے ہونے جدتچہ ان کے گ ھت توں پر سر ر کھے ب ھوٹ ب ھوٹ کر رو پڑی ب ھی۔۔‬
‫‪458‬‬
‫ان لوگوں نے اس پر کوئی اعیراض نہیں ک یا ب ھا۔۔ نا ساند اینی پتنی کو ا یے سال ئعد دنکھ کر ان کی‬
‫سوئی ہوئی مج یت جاگ اب ھی ب ھی۔۔ اس گ ھر کی اکلوئی الڈلی پتنی ب ھی وہ۔۔‬
‫کچھ دپر ئعد وہ نورا قاقلہ ہاست یل کے لیے روانہ ہو گ یا ب ھا۔‬

‫ندا‪ ،‬ضرار کے سا میے ا یے سوہر کے نارے میں اس کے والدین سے نات نہیں کرنا جاہنی ب ھی‪ ،‬وہ‬
‫سارق کے ماضی سے نےچیر ب ھا اور وہ اسے نےچیر ہی رک ھیا جاہنی ب ھی‪ ،‬اس لیے ام اخمد ضرار کے سابھ‬
‫ا یے شفر پر روانہ ہو گنی ب ھی۔۔‬
‫اس کی صد پر سارق اسے اینی نوری قٹملی اور تمام رشتہ داروں کی ئصوپریں دک ھا چکا ب ھا‪ ،‬اس لیے وہ‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ً‬
‫ھ‬ ‫ق‬
‫نہاں کے تمام لوگوں سے شکال وا ف یت ر نی ھی۔‬
‫مما‪" ،‬ہم کہاں آنے ہیں اور ماموں کہاں جلے گیے ہمیں خ ھوڑ کر؟" اتجان جگہ کو دنکھ کر ز ی یب‬
‫نے سوال ک یا۔۔‬
‫"ہم آپ کے نانا کے مما نانا کے ناس آنے ہیں۔ ئعنی آپ کے دادا جان اور دادی جان کے ناس"۔۔‬
‫ڈور ی یل تجانے ہونے اس نے ز ی یب کو خواب دنا۔‬
‫"اخمد کے خیسے؟" ہاں!۔۔"اخمد کے خیسے"۔۔ اس نےانک نار ب ھر ی یل تجائی۔۔‬
‫انک غورت نے دروازہ ک ھوال۔۔۔ جلتہ ی یا رہا ب ھا‪ ،‬ساند نوکرائی ب ھی۔۔ اس کے سارق کے والدین کا نام‬
‫لتیے پر وہ انہیں لیے اندر آ گنی۔۔ تمام لوگ ہال میں ہی پتٹ ھے ہونے بھے۔ اس نے شب پر انک طاپرانہ‬
‫ئظر ڈالی۔۔۔ اس کے والد اینی ماں کے سابھ انک صوقے پر پتٹ ھے بھے‪ ،‬ان کے مقانل اس کی ماں اور‬
‫پ‬
‫ب ھوب ھی تٹھی ہوئی ب ھیں۔۔ پین جار لڑک یاں اور دو پین لڑکے ب ھی بھے‪ ،‬اور پین جار جتے ب ھی ک ھیل رہے‬
‫‪459‬‬
‫بھے خو علی اور ز ی یب کے ہی غمروں کے بھے۔ سارے ماخول میں کوئی ندنہذ ینی نہیں ب ھی۔ شب کچھ‬
‫نہت پرامن ئظر آ رہا ب ھا۔‬
‫السالم علیکم ورخمۃ ہللا!۔۔۔سالم کرنے پر شب اس کی طرف م توجہ ہونے‪ ،‬ا یے سارے لوگوں کو‬
‫دنکھ کر ز ی یب اور علی اینی ماں سے خمٹ گیے بھے۔۔۔ ندا نے علی کو ک یدھے پر ب ھ نکا۔۔‬
‫ا یے ب ھرے پرے گ ھر کو دنکھ کر اسے ا یے سوہر کے اک یلےین کا اجساس سدت سے ہوا ب ھا۔۔‬
‫والدین کا کوئی ئعم ال یدل نہیں ہو سک یا۔۔ اس کا ارادہ ان لوگوں کو م یانے کا تحتہ ہوا ب ھا۔۔ شب اسے‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫کسی جالئی مجلوق کی طرح آ یں ب ھاڑے د کھ رہے ھے۔۔‬
‫ب‬ ‫ھ‬
‫جی کون ہیں آپ؟ سوال نوخ ھیے والی سارق کی نہن ب ھی۔ خو قونو سے چف نفت میں کچھ موئی شی لگ‬
‫رہی ب ھی۔ ع یانہ میں خ ھنی اس غورت اور اس کے سابھ دو خوئصورت تچوں کو دنکھ کر وہ لوگ چیرت زدہ‬
‫م‬
‫اور یحشس بھے۔۔ پیسک وہ لوگ اب نہت زنادہ ماڈرن نہیں رہے بھے مگر ب ھر ب ھی اینی ناپردہ ان کی‬
‫قٹملی میں دور دور نک کوئی غورت نہیں ب ھی۔ اور ساند ا یسے جتے ب ھی نہیں بھے خو ا یے خ ھونے ہوکر ب ھی‬
‫اسالمی روپ دھارے ہونے بھے۔۔ اینی ی ید کے سوال پر ندا نے کچھ نل سوجا اور کائقڈپت یلی خواب دنا۔‬
‫اشی گ ھر کا چصہ ہوں‪ ،‬ئعنی نہو ہوں اس گ ھر کی۔ اس گ ھر کے پتیے کی ی توی۔ "مسز سارق عذپر‬
‫فریسی"۔ کوئی ئم ب ھا خو ان لوگوں کے سروں پر ب ھیا ب ھا۔۔۔ شب اینی جگہ سے اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر‬
‫ک ھڑے ہونے بھے۔۔‬
‫ک یا کہا‪ ،‬کون ہو ئم؟۔۔ اس کے سسر ہی کچھ دپر ئعد نو لیے کے قانل ہونے بھے۔‬
‫میں مسز سارق عذپر فریسی ہوں نانا‪ ،‬نہ آپ کی نوئی ز ی یب اور نہ آپ کا نونا علی۔ اس نے دونوں جتے‬
‫ان کے سا میے کر د یے۔۔ خو چیران سے ان دونوں تچوں کو دنکھ رہے بھے۔۔‬
‫‪460‬‬
‫السالم علیکم! "دادا جان آپ نانا کے نانا ہے نا؟"۔۔ ز ی یب نے خ ھٹ انہیں سالم کر کے سوال‬
‫ب ھی نوخھ ڈاال۔۔ ندا کا ہابھ اس نے اب ھی ب ھی نکڑا ہوا ب ھا۔‬
‫"ا نائم داد دان آپ نانا نے نانا اے نا"۔۔(السالم علیکم! "دادا جان آپ نانا کے نانا ہے نا؟")۔۔‬
‫علی نے ب ھی اینی نہن کی ئقل کر کے اینی موخودگی کا اجساس دالنا۔۔۔ عذپر فریسی کا دل ان تچوں کو‬
‫دنکھ کر پری طرح مجال۔۔۔ جس میں ان کے پتیے کی کافی مسانہت ب ھی۔ اوپر سے ان کی ناپیں۔۔۔‬
‫کتنی جسرپیں ی یدار ہوپیں ب ھیں۔۔۔مگر وہ خود پر صنط کیے سرد ناپرات لیے ک ھڑے رہے۔‬
‫مما‪" ،‬دادا جان نو کچھ نہیں نول رہے ہیں‪ ،‬ک یا آپ اب ب ھی کنی ہیں نانا اور مما سے؟" ز ی یب نے‬
‫عذپر فریسی کو جاموش دنکھ کر اینی دادی جان کو دنک ھا خو ان لوگوں کو دنک ھیے ہونے رو رہی ب ھیں۔‬
‫دادا دان آپ ینی اے نانا نے؟ علی ذرا سا خ ھکا۔۔ ندا ا یے تچوں کو ا یے ناپ کی راہ ہموار کرنے‬
‫دنکھ رہی ب ھی۔۔‬
‫ہمارا اس لڑکے سے کوئی ئعلق نہیں‪ ،‬اور چب اس سے کوئی ئعلق نہیں نو ب ھر۔۔۔ وہ رکے۔۔۔‬
‫نافی آپ سمچ ھدار ہو۔۔ ہایتہ‪ ،‬مہمان ہیں نہ اس وقت‪ ،‬ان کی جاطر کرو۔۔ شفر سے آئی ہیں۔۔ عذپر‬
‫صاچب نے ڈ ھکے خ ھیے لفظوں میں ندا کو سمچ ھا کر اینی پتنی کو مجاظب ک یا۔۔ خو ان لوگوں کو جسرت ب ھری‬
‫ئگاہوں سے دنکھ رہی ب ھی۔۔‬
‫اخ ھا! "اگر ایسی نات ہے نو ان تچوں کو دنکھ کر آنکی آنک ھوں میں نہ غمگین ناپر ک توں اب ھرا؟"۔۔‬
‫ک توں نار نار آپ کی ئگاہیں ان تچوں کا گ ھیراؤ کر رہی ہیں؟۔۔ ان کو دنکھ کر ئقین آ گ یا ہے نا کہ نہ آپ‬
‫کا ای یا خون ہیں۔۔ ان کی طرف دل ب ھی مانل ہو رہا ہے اور انہیں گلے لگانے کی جاہ ب ھی ی یدار ہو رہی‬
‫ہے"۔۔ "نو ب ھر نانا جی‪ ،‬خود پر نہرے نہ یٹ ھاپیں۔۔ نہ آپ کے ا یے ہیں۔۔ آپ کے پتیے کا خون۔۔‬
‫‪461‬‬
‫ان کے جگر گوسے"۔۔ وہ پڑے اطمت یان سے انہیں قانل کر رہی ب ھی۔۔ مگر عذپر صاچب ا یے دل کو‬
‫یٹ ھر کیے وہاں سے نلٹ کر اندر کی طرف جانے لگے۔۔‬
‫اماں نہ میرے سارق کے جتے۔ میرے جتے۔۔ سارق کی ماں کسی کی ب ھی پرواہ کیے ی یا ان تچوں کو‬
‫خود میں ب ھتیجے ی یار کرنے لگی۔۔ علی ان کی سدت پر گ ھیرا کر رونے لگا۔۔ مگر ب ھر اینی نہن کو خوش دنکھ‬
‫کر جاموش ہو گ یا۔۔ وہ رو رہی ب ھیں اور انہیں ی یار کر رہی ب ھیں‪ ،‬کتنی ی یاشی مم یا ب ھی خو ان پر تچ ھاور ہو‬
‫رہی ب ھی خو ان کے جگر کے نکڑے کے جگر گوسے بھے۔۔ ان کا جال دنکھ کر ندا نے اینی آنکھوں کی‬
‫تمی صاف کی۔۔ اس نے اب ھی نک ئقاب نہیں ہ یانا ب ھا۔‬
‫سامتہ! عذپر صاچب نے رک کر اینی ی توی کی نےنائی پر انہیں ی ی یتہ کی۔۔ مگر ان پر مظلق اپر نہ‬
‫ہوا۔‬
‫میں نے ا یے سالوں میں کچھ نہیں کہا۔۔۔ نلیز اب اور امیجان نہ لیں۔۔ آپ کو نہیں مای یا نہ‬
‫ماپیں۔۔ مگر ہمیں اور نہ پڑناپیں۔۔ اینی ی توی کی الیجا پر وہ ی یا کچھ کہے وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔۔ ان‬
‫کے جانے پر خیسے شب کو فرنڈم مل گ یا ب ھا۔۔ ان شب کا تچوں کے ی ییں ای یا ی یار دنکھ کر ندا کو ای یا‬
‫ق نصلہ صجیح لگا ب ھا۔۔‬
‫ب‬ ‫گ‬ ‫ت‬‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ت‬‫ھ‬ ‫ب‬
‫خ‬
‫مما‪ ،‬میرے یجی۔۔ یجے ہایتہ نو خوشی سے نا ل ہو رہی ھی۔۔ اس کی دادی نے ھ یٹ کر‬
‫دونوں جتے ا یے ق نصے میں کیے اور انہیں ستیے سے لگانے نےتجاسہ رونے لگیں۔۔ ان کے اکلونے‬
‫الڈلے نونے کی یسای یاں ب ھیں۔۔ شب کا وہی جال ب ھا۔۔‬
‫اسے ا یے پردے میں دنکھ کر سارق کی ب ھوب ھی نے وہاں موخود لڑکوں کو ناہر ب ھیج دنا۔۔ خو ان‬
‫تچوں کو لت یے کے لیے الین میں لگے ہونے بھے۔۔ شب متہ ب ھالکر وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔۔ ان کے‬
‫‪462‬‬
‫ن‬
‫جانے پر اس نے جہرے سے ئقاب سرکانا۔۔ پرنور خوئصورت جہرا دنکھ کر شب کی آ ک ھیں خمک اب ھی‬
‫ب ھیں۔۔ اس کی ساس ابھ کر اس کے فریب آپیں۔۔‬
‫ئم شچ میں میری نہو ہو‪ ،‬ان کے نوخ ھیے پر اس نے سر ہالنا۔‬
‫ن‬ ‫ت‬‫ک‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ی‬
‫اماں‪ ،‬آنا‪ ،‬د یں نہ میری ہو‪ ،‬میرے سارق کی توی ہے۔۔ نی ی یاری ہے۔۔ میری ہو۔۔۔‬
‫میری تجی۔۔۔وہ اب اسے فرط جذنات سے گلے لگا گنی ب ھیں‪ ،‬انہیں لگا ب ھا خیسے انہوں نے سارق کو‬
‫ا یے آغوش میں ل یا ہے۔۔‬
‫سامتہ پتیے ہماری تجی شفر سے آئی ہے اسے پتٹ ھیے نو دو۔۔ ان کی پت یائی پر دادی کو نول یا پڑا۔۔‬
‫پ‬
‫"میرا تچہ کیسا ہے‪ ،‬وہ ب ھیک ہے نا‪ ،‬اس کا تیر؟" اب گ ھر کی غورپیں اسے گ ھیرے تٹھی ب ھیں‪،‬‬
‫م‬
‫اور سارق کی انک انک نات نوخھ رہی ب ھیں۔ اور وہ انہیں اس کی چیریت سے طمین کر رہی ب ھی۔ اس‬
‫کے خماعت میں جانے کا سن کر وہ لوگ دنگ رہ گیے بھے۔۔ وہ ماڈرن ازم میں شب سے زنادہ مشہور‬
‫ب ھا۔۔‬
‫ساری غورپیں اس کی اور تچوں کی جدمت گزاری میں لگ گنی ب ھیں۔۔ ندا کو ئقین نہیں آ رہا ب ھا کہ‬
‫وہ لوگ اس پر ا یے صدقے واری جاپیں گے۔ تچوں کو نو شب نے خیسے کھلونا ی یا ل یا ب ھا۔۔ سارق کی ماں‬
‫پ‬
‫نو انہیں ا یسے لیے تٹ ھی ب ھیں خیسے ذرا ب ھی ادھر ادھر ہوئی نو وہ کہیں عایب نہ ہو جاپیں۔‬
‫پ‬
‫"ب ھاب ھی‪ ،‬ب ھائی ک توں نہیں آنے؟" ہایتہ نو اس سے نلکل خ یک کر تٹھی ب ھی۔۔‬
‫"وہ آپیں گے ان ساء ہللا‪ ،‬چب انہیں اس فسم سے آزادی ملےگی جس نے ان کا دل زخمی ک یا ہوا‬
‫ہے"۔۔‬

‫‪463‬‬
‫ان شب کی نانوں پر مسکرانے ہونے اس کی ئظر ذرا شی داپیں طرف ہوئی ب ھی۔۔۔ انک نےساچتہ‬
‫مسکراہٹ نے اس کے ہوی توں کو خ ھوا۔۔ اس کے سسر خو ی یا کچھ نولے جلے گیے بھے‪ ،‬نلر کے ییچ ھے‬
‫ک ھڑے ہو کر شب سن رہے بھے‪ ،‬اس نے دونارہ اس طرف ئظر اب ھائی نو اب وہ نہیں بھے۔‬
‫"نو مج یت میں انا آڑے آ رہی ہے"۔‬
‫"اسے کوئی دکت نو نہیں ہوئی تیر کی وجہ سے؟"‬
‫"نہیں الچمدهلل! ہللا نے آسای یاں کی ہوئی ہیں"۔۔ شب کے دل اطم یان سے ب ھر گیے بھے۔۔‬
‫اس کے انداز اور پرم گف یاری سے وہ لوگ جد سے زنادہ اس سے امیریس ہو رہے بھے۔۔ کتیے گ ھتیے‬
‫گزر گیے بھے مگر ان لوگوں کی ناپیں ہی خٹم نہیں ہو رہی ب ھیں۔۔ خوشی نو جہرے سے ا یسے خ ھلک رہی‬
‫ب ھی خیسے تجانے کت یے سالوں سے اس ئعمت سے دور بھے اور دور ہی نو بھے۔۔‬

‫کتنی دپر نک اس کی ماں اسے لت یانے روئی رہی ب ھی۔ اس کی نائی اور جاجی ب ھی ناری ناری اس سے‬
‫مل کر رو جکی ب ھیں۔ نہاں ب ھی نو شب کچھ ندل چکا ب ھا۔۔ کچھ ب ھی نو نہلے خیسا نہیں رہا ب ھا۔۔ اس سے‬
‫ا یے سالوں کی عیرموخودگی کا جساب ل یا جا رہا ب ھا اور وہ مسکرانے ہونے ا یے انداز میں انہیں خواب دے‬
‫رہی ب ھی۔‬
‫اس کے ناپ کا ای نقال ہو چکا ب ھا انک سال نہلے۔۔ جن کے جسم کے تمام اغصا سڑ جکے بھے۔۔‬
‫اس کا ب ھائی کت یا کمزور ہو گ یا ب ھا۔۔ ضرار کی غمر کا ب ھا مگر کت یا نوڑھا سا لگ رہا ب ھا۔۔ اس کے تمام کزن‬
‫نہ جانے کس کس لت میں لگ کر اینی زندگی پرناد کر جکے بھے۔۔۔ نہت کچھ خراب ہوا ب ھا ان کی‬
‫زندگ توں میں‪ ،‬اس کا دل اجانک ہی نہت نوخ ھل ہوا ب ھا۔۔‬
‫‪464‬‬
‫شفر کی وجہ سے ان لوگوں کو آرام کرنے کی عرض سے روم میں ب ھیج دنا ب ھا۔ اشی روم میں خو خھ‬
‫سال نہلے اس کا ب ھا۔۔ اور اب ب ھی ساند اشی کے لیے محصوص ب ھا۔۔‬
‫ک یا نات ہے ج ِان جہاں؟ اخمد سو گ یا ب ھا اور وہ ا یے روم میں کسی عیر مرئی ئفطے پر ئظر خمانے نہ‬
‫جانے ک یا سوچ رہی ب ھی‪ ،‬اسے ای یا اداس سا دنکھ کر ضرار لعاری نو خھے ئغیر نہیں رہا ب ھا۔‬
‫اس گ ھر میں عرور کی جکومت ب ھی ضرار‪ ،‬دولت کا ایسا گ ھم یڈ ب ھا جس نے خرام جالل کی تمیز ب ھال‬
‫ن‬
‫دی۔۔۔ "د ک ھیں! ک یا ہوا اس میں"۔۔۔ نہ لوگ اشی دولت کے لیے آیس میں لڑ کر مر گیے۔۔ غورنوں‬
‫کو چفیر سمچھ کر ان کا اشیحصال کرنے والوں کو انہیں غورنوں نے پرناد کر دنا۔‬
‫"ایسان خت یا نونا ہے۔۔ ای یا کای یا نہیں ہے ضرار۔۔۔ اس کے نونے ہونے کی قصل کنی گ یا پڑھ جائی‬
‫ہے۔۔۔ خو اسے نلکل ہلکان کر د ینی ہے۔۔ ایسان کا یے کا یے ب ھک جا نا ہے مگر قصل پڑھنی جلی‬
‫جائی ہے۔۔ اور پتیچہ وہی‪ ،‬ایسان اشی میں ب ھک کر مر جا نا ہے"۔‬
‫"خوش ئصیب ہیں وہ لوگ خو ہدایت نانے ہیں‪ ،‬عاخز ہونے ہیں۔۔ اور خو ان سے دور ہیں کتیے‬
‫ندئصیب ہونے ہیں"۔۔‬
‫ی یا ہے میرا اکیر جی جاہ یا ہے کہ میں ہللا کا ایسا سکر ادا کروں کہ اس سکر سے ی یا جلے کہ میں ا یے‬
‫رب کی کس قدر اجسان م ید ہوں۔۔ نہاں میرا دل نہت نوخ ھل ہو رہا ہے ضرار۔۔ فرار کی جاہ ہے۔۔۔‬
‫مچ ھے ڈر ہے مچھ میں کوئی پرائی نہ آجانے جس سے میں چیری میں ی یاہ ہو جاؤں۔۔ ضرار اس کی نےختنی‬
‫دنک ھیے ہونے پریسان ہوا ب ھا۔۔‬
‫پریسان نہ ہو ئم۔۔ ہللا نہیرین کرنے واال ہے۔ ان کے لیے دعا کرو۔۔ تمہیں اس طرح ئکل نف میں‬
‫دنکھ کر مچ ھے نہت ہرٹ ہونا ہے نار۔۔ ضرار کی قکر پر وہ ئم آنکھوں سے مسکرائی۔۔‬
‫‪465‬‬
‫"میرے سابھ تماز پڑھیں گے؟"‬
‫انک کام کریں آپ اخمد کے سابھ سو جاپیں کچھ دپر۔۔ میں تماز پڑھ لوں۔۔ مچ ھے ہللا سے نات کرئی‬
‫ہے۔۔ سکون نہیں مل رہا ہے۔ وہ نے ختنی سے اب ھی ب ھی۔۔ وصو ی یا کر اس نے ی یگ میں رک ھا مصلی‬
‫ئکاال اور ی یت ناند ھیے ہی لگی ب ھی چب ضرار اس کے نہلو میں آ ک ھڑا ہوا۔۔‬
‫"تمہارے سابھ ہللا کے روپرو ہونا الگ ہی لطف د ییا ہے"۔‬
‫ن‬
‫نوپرہ کچھ دپر اسے د ک ھنی رہی ب ھر مسکرانے ہونے اس کے سابھ تماز کی ی یت ناندھ لی۔‬

‫اخ ھا‪ ،‬میں جلنی ہوں۔۔ رات ہونے والی ہے۔۔ جار ناتچ گ ھتیے گزارنے کے ئعد اس نے نہت یے کے‬
‫لیے ع یانا اب ھانا۔۔ اور شب کو دنک ھا جن کے جہرے اپر گیے بھے اس کے جانے کا سن کر۔‬
‫کہاں جاؤگی پت یا؟ اس کی دادی نے اس کا ہابھ نکڑا۔‬
‫ہونل میں روم نکڈ ہے۔۔ دو دن کے لیے۔۔‬
‫ہونل میں اک یلی کیسے رہوگی پت یا۔۔ اینی ساس کو وہ کوئی خواب د ییے والی ب ھی چب کوئی غورت تیز تیز‬
‫نولنی ہوئی آئی۔۔ اس کی ساس‪ ،‬دادی‪ ،‬ی ید۔۔ شب انکدم اس آواز کو سن کر گ ھیرا گیے بھے۔۔ خیسے نہ‬
‫جانے ک یا ہو جانے۔‬
‫ش یا ہے سامتہ‪ ،‬تمہارے ب ھگوڑے اور لڑکی ناز پتیے کے ی توی جتے آنے ہیں۔ ب ھنی عذپر ب ھائی نے نو‬
‫پڑی سان سے کہا ب ھا کہ وہ زندگی ب ھر اسے اس گ ھر میں قدم رک ھیے نہیں دیں گے۔ ان کے جالنے پر ندا‬
‫نے اینی ی ید کو ا یے دونوں تچوں کو وہاں سے لے جانے کا اسارہ ک یا۔۔۔ ا یسے ماخول سے وہ انہیں دور‬
‫رک ھنی ب ھی۔۔ ہایتہ تچوں کو اوپر کمرے میں لے گنی۔۔‬
‫‪466‬‬
‫فرزانہ ب ھاب ھی‪ ،‬نلیز مہمان ہیں‪ ،‬ا یسے نہ کہیں۔ اس کی ساس نے آنے والی غورت کی م یت کی خو‬
‫اسے تچوت سے دنکھ رہی ب ھی۔‬
‫ارے ب ھنی نہ مہمان کہاں ہوئی تمہاری‪ ،‬تمہارے پتیے کی ی توی ہے تمہاری نہو‪ ،‬اس گ ھر کی فرد۔۔۔‬
‫میں نو یس نہ دنک ھیے آئی ب ھی کہ کس نے اس ل یگڑے ندکردار‪ ،‬کمزور لڑکے سے سادی کر لی۔۔ ندا ا یے‬
‫سوہر کی سان میں اس سے زنادہ گس یاجی پرداشت نہیں کر سکنی ب ھی۔‬
‫اخ ھی نات ہے آینی جی۔۔۔ نو دنکھ لیں ب ھر۔۔ میں ہوں ان کی ی توی۔۔۔ میں نے کی ان سے‬
‫سادی۔۔ وہ سالم کر کے اس غورت کے سا میے آ ک ھڑی ہوئی۔۔‬
‫ہوگا ب ھنی ئم میں ب ھی کوئی ئفص خو ا یسے ہلکے کردار کے مرد کی ی توی پت یا گوارا کر ل یا۔۔ ندا ئقی میں سر‬
‫ہالنے ہلکا سا مسکرائی۔۔‬
‫آپ میرے سوہر ندکردار کہہ رہی ہیں۔۔۔ اگر آج انہیں دنکھ لیں نو ان کے کردار پر رسک کریں۔۔‬
‫انہوں نے خو علظ یاں کیں۔۔۔ شب کی سزا نا جکے ہیں۔۔ والدین کی نافرنائی کی۔۔ والدین نے ئکال‬
‫دنا۔۔۔ ہللا کی کی ہللا نے سزا دی۔۔۔ مگر آپ کو ی یا ہے وہ ہللا کی طرف کیسے نلیے ہیں؟۔۔ وہ اینی پرمی‬
‫سے نات کر رہی ب ھی کہ آنے والی کے ناس اسے خ ھڑ کیے کو القاظ نہیں مل رہے بھے۔۔‬
‫اس کمزور شحص نے انک ایسی لڑکی سے سادی کی خو ذہ نی مرئض ب ھی۔۔ صجیح کہہ رہی ہیں آپ‪،‬‬
‫مچھ میں ئفص ب ھا‪ ،‬میں ذہنی مرئض ب ھی۔۔۔ اس شحص نے اینی نےتجاسہ مج یت‪ ،‬عزت اور کٹیر سے‬
‫اس لڑکی کو نارمل ک یا‪ ،‬خو آپ کے سا میے آج نورے کائف یڈی یٹ سے ک ھڑی ا یے سوہر کے لیے خ یگ لڑ‬
‫رہی ہے۔۔ اور مچ ھے ایسا ی یانے والے وہ خود ہیں۔۔‬

‫‪467‬‬
‫اس ندکردار شحص کو چب ا یے گ یاہوں کا اجساس ہوا نو ب ھر آج نک کٹھی کسی عیر غورت کی طرف‬
‫ئگاہ نہیں کی۔۔‬
‫آپ انہیں ل یگڑا کہہ رہی ہیں۔۔۔ ہاں ہیں وہ انک تیر سے معذور۔۔ مگر وہ مجاقظ ہیں ہمارے۔۔۔ ہللا‬
‫نے اس معذوری کو ان کی کمزوری پتیے ہی نہیں دنا۔۔ انہوں نے ہمیں دی یا کے سرد و گرم سے ا یسے‬
‫تجانا ہوا ہے خیسے انک ماں ا یے جتے کو تجا کر رک ھنی ہے۔۔‬
‫آپ کو لگ یا ہے وہ کسی لڑکی کے قانل نہیں۔۔۔ اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔۔ سدت سارق کی ناد‬
‫آئی ب ھی۔۔‬
‫آپ کو ی یاؤں آینی جی!"وہ ا یے نہیرین ایسان ہیں کہ میں اکیر انہیں دنکھ کر ہللا کا سکر ادا کرئی‬
‫ہوں‪ ،‬انہوں نے خیسے گ یاہ کیے بھے‪ ،‬ویسی ہی نونہ کی۔۔۔ ہللا کو خیسے ناراض ک یا ب ھا۔۔۔ و یسے ہی راضی‬
‫ک یا۔۔ ہماری دی یا ہیں وہ۔۔۔ میں خود پر رسک کرئی ہوں کہ میں ان کی ی توی ہوں۔۔۔ یس ذرا افسوس‬
‫ہونا ہے۔۔۔ ہللا ختنی آسائی سے معاف کر کے مرہم لگا د ییا ہے اس کے ی یدے ا یے ہی شحت طر ئقے‬
‫سے اس مرہم کو ہ یانے کی کوسش کرکے سو کھے ہونے زخموں کے ک ھرنڈ ا نار کر مزند ئکل نف دہ کر‬
‫د ییے ہیں۔۔۔ ہر ایسان گ یاہ کا ی یال ہے۔۔ آپ جاینی ہیں۔۔۔ زنا سے پڑا گ یاہ غت یت ہے۔۔ خو ہر‬
‫نہیرین غورت کر رہی ہوئی ہے۔۔۔ اس سے ب ھی پڑا گ یاہ قطع ئعلق کا ہے۔۔ جسے لوگ ذرا ذرا شی نانوں‬
‫کو ّمدعا ی یا کر کر رہے ہیں۔ نو ان گ یاہوں کی وجہ سے ک توں نہیں لوگوں کو چفیر سمچ ھا جا نا۔۔۔ میری آپ‬
‫سے رنکویشٹ ہے کہ میرے سوہر کے جالف کچھ نہ کہیں۔۔۔ یس ای یا جان لیں وہ میرا ل یاس ہیں۔۔۔‬
‫اور میں ا یے ل یاس کی ہر جامی اور خوئی سے واقف ہوں۔۔ کچھ ب ھی مچھ سے خ ھیا ہوا نہیں ہے۔۔۔ اور‬
‫میں ان سے راضی ہوں‪ ،‬وہ مچھ سے راضی ہیں۔۔ اور ان ساہللا! ہللا ب ھی ہم دونوں سے راضی ہوگا۔۔‬
‫‪468‬‬
‫گس یاجی کی معافی جاہنی ہوں مگر میں ا یے سوہر کے جالف کچھ نہیں سن سکنی۔۔۔ وہ میری ئظر میں‬
‫میرے ہیرو ہیں۔۔ میرے تچوں کے ہیرو ہیں۔۔۔ ہماری دی یا‪ ،‬ہماری زندگی ہیں۔۔ وہ انک نہیرین ایسان‪،‬‬
‫س‬
‫نہیرین سوہر‪ ،‬نہیرین ناپ ہیں۔۔۔ اور اگر کوئی انہیں مچ ھے نو وہ نہیرین پتیے اور نہیرین ب ھائی ب ھی‬
‫ہیں۔۔‬
‫میں نہاں خود آئی ہوں۔۔ وہ میری نہاں آمد سے العلم ہیں۔۔۔۔ میں ا یے سوہر کو ان کی خ یت‬
‫سے دور ئکل نف میں نہیں دنکھ سکنی۔۔۔ وہ اینی فسم نوڑ کر کقارہ ادا کر سکیے ہیں۔۔۔ مگر وہ ا یے والدین‬
‫کو ئکل نف د ییا نہیں جا ہیے ک تونکہ ان کی والد نے ان سے نہی کہا ب ھا کہ اگر فسم نوڑنے کی کوسش کی‬
‫نو مچ ھے مردہ سمچھ کر نوڑنا۔۔۔ نو وہ نہ فسم کیسے نوڑ دیں خ یکہ وہ ہر تماز میں ا یے والدین کی لمنی غمر کی‬
‫دعا کرنے ہیں۔۔۔ جس شحص کو آپ پرا کہہ رہی ہیں نا۔۔ وہ آج فرستوں کی مای ید ہے۔۔ مچ ھے خود کے‬
‫مسز سارق عذپر ہونے پر فحر ہے۔۔۔‬
‫شب یت یے اسے سن رہے بھے۔۔۔ عذپر صاچب خو اینی ب ھاب ھی کے جالنے پر ناہر آنے بھے۔۔۔‬
‫اس کی ناپیں سن کر وہیں رک گیے بھے۔۔۔ اس کے ہر ہر القاظ پر ان کی ک نف یت ندلنی جا رہی ب ھی۔۔‬
‫وہ نک نک ا یے پتیے کی ی توی کو دنکھ رہے بھے خو ا یے سوہر کے لیے لڑ رہی ب ھی۔۔ وہ نہاں ا یے سوہر‬
‫کے لیے لڑ ہی نہیں رہی ب ھی وہ نو ی تونوں کے لیے سوچ کا انک ی یا در ک ھول رہی ب ھی۔۔ سوہروں کو انک‬
‫ینی نہجان دے رہی ب ھی۔۔ اس لڑکی کا سسر ہونے پر انہیں فحر ہوا ب ھا۔۔ جن تچوں کو انہوں نے دنک ھا‬
‫ب‬
‫ب ھی نہیں ب ھا۔۔ انہیں ستیے میں ھتیچ کر نےتجاسہ ی یار کرنے کی جاہت ہوئی ب ھی۔۔ انہیں سدت سے‬
‫ا یے پت یے کی ناد آئی ب ھی۔۔‬
‫"مما مچ ھے ب ھی نانا پر پراؤڈ ہے"۔۔‬
‫‪469‬‬
‫"آں مما۔۔۔ مدے نالؤد اے نانا نے"۔۔۔۔ اس کے دونوں جتے کب اس کے ناس آنے اسے چیر‬
‫نہیں ہوئی ب ھی۔۔ ان کی نات پر وہ خ ھک کر ان دونوں کو خود میں ب ھیچ گنی ب ھی۔۔ اس کے تچوں نے‬
‫اس کی ناند کر کے اسے مصتوط کر دنا ب ھا۔‬
‫میں جلنی ہوں امی! میرے سوہر کو اس درد کا اخر میرا رب ضرور دےگا۔۔ شب کے سابھ بھی اور‬
‫شب کے ئغیر ب ھی۔۔ اس نے ای یا ع یانا اب ھانا۔۔‬
‫کہاں جاؤگی پت یا؟ اس کی ساس نے ب ھر سوال دہرانا۔۔ اس کا ہابھ نکڑا اس کے جانے کا سن کر‬
‫انہیں اینی جان ئکلنی محسوس ہوئی۔۔‬
‫ہونل میں ا شیے ہے ہمارا۔۔۔ میرے ب ھائی اور ب ھاب ھی ب ھی ہیں۔۔۔ ان ساء ہللا کل کی قالیٹ کروا‬
‫لیں گے۔۔۔ کچھ دپر نہلے اس کے انداز میں خو اذ یت‪ ،‬پرمی اور شجنی کا مال جال ناپر ب ھا اب نلکل پرمی ہی‬
‫پرمی ب ھی۔۔‬
‫مت جاؤ نلیز! میرے پتیے کا چصہ ہو ئم لوگ۔۔۔ میں نے نو اب ھی ئم لوگوں کو ی یار ب ھی نہیں ک یا‪،‬‬
‫جی ب ھر کے ب ھی نہیں دنک ھا۔۔ وہ سرانا الیجا ینی ہوئی ب ھیں۔۔۔ ندا کو ئکل نف ہوئی ب ھی ان کی مم یا کو‬
‫پڑ ییے دنکھ کر۔۔۔ مگر اب ھی اسے مصتوط رہ یا ب ھا۔۔۔ اسے ا یے رب پر‪ ،‬اینی دعا پر‪ ،‬اینی مج یت پر کام یائی‬
‫کا ئقین ب ھا۔‬
‫زندگی رہی نو ان ساء ہللا ضرور مالقات ہوگی۔۔ آپ نلیز غم نہ کریں۔۔۔ سارق کو نہت ئکل نف‬
‫ہوگی۔۔۔ وہ نہت مج یت کرنے ہیں آپ شب سے۔۔ انہیں کے لیے خوش رہیں۔۔‬
‫مت جاؤ!۔۔ ان کی انک ہی رٹ ب ھی۔۔ اس نے انک قدم ییچ ھے ل یا ب ھا۔۔۔ خو انک آواز پر وہیں رک‬
‫گ یا ب ھا۔۔‬
‫‪470‬‬
‫سامتہ! رونا ی ید کرو۔۔ نہ کہیں نہیں جا رہی ہے۔۔ عذپر فریسی کی نہو اور سارق عذپر کی ی توی کو ز یب‬
‫نہیں د ییا کہ وہ گ ھر کے ہونے ہونے ی یا سوہر کے ہونل میں ق یام کرے۔۔‬
‫عذپر فریسی کی نات پر جہاں اس کے جہرے پر انک محفوظ کن مسکراہٹ کا اصافہ ہوا ب ھا وہیں گ ھر‬
‫کے تمام لوگ ساکڈ سے عذپر فریسی کو دنکھ رہے بھے۔‬
‫کک۔۔ ک یا کہا آپ نے؟ سامتہ تیزی سے سوہر کے ناس آپیں‪ ،‬اور نےنائی سے نوخ ھا۔۔ ان کے‬
‫القاظ انہیں اینی سماع توں کا دھوکہ لگے بھے۔‬
‫ہماری نہو‪ ،‬کہیں نہیں جا رہی ہے۔۔ وہ نہیں ہے۔۔ اینی ی توی کو یسلی دے کر وہ اینی ب ھابھی کی‬
‫طرف م توجہ ہونے جن کے جہرے کے ناپرات کسی کو سمچھ نہیں آ رہے بھے۔۔۔‬
‫" میری نہو نے انک انک لفظ شچ کہا ب ھاب ھی‪ ،‬خھ سال کا عرصہ سزا کے لیے پڑا ظونل ہونا ہے‪ ،‬وہ‬
‫ئ‬ ‫ن‬
‫نادم ب ھا‪ ،‬د ک ھیں ہللا نے اسے کیسی کیسی عم توں سے ماالمال ک یا‪ ،‬اب میں اس سے متہ موڑ کر ہللا کو‬
‫ناراض نہیں کر سک یا‪ ،‬میری چظاؤں پر ہللا نے مچ ھے دھ نکار دنا نو میرا نو پڑا ئفصان ہے‪ ،‬میں اینی فسم نوڑ رہا‬
‫ہوں"۔‬
‫"مچ ھے معاف کر دو پت یا‪ ،‬پڑا ہو کر خو میں نہیں سمچھ نانا‪ ،‬وہ تجی ہو کر ئم نے سمچ ھا دی"۔۔۔۔ عذپر‬
‫فریسی نے اس کے سر پر ہابھ رک ھا۔۔۔ ان کی آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔۔۔ ب ھر وہ ی یا کسی کی طرف د نک ھے‬
‫وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔‬
‫ان کی نانوں سے شب کے جہروں پر انک خوشی کی لہر دوڑ گنی ب ھی۔۔۔ وہ لوگ اس کو انک نار ب ھر‬
‫اس طرح گ ھیر کر پتٹ ھے گونا ہفت اقلٹم کی دولت مل گنی ہو۔۔‬

‫‪471‬‬
‫اسے سارق کا روم دنا گ یا ب ھا۔۔ جتے اب ھی نک ناہر بھے۔۔ شب کے سونے کے ئعد وہ کچھ دپر کے‬
‫لیے ناہر آئی نو دنک ھا عذپر صاچب دونوں تچوں کو گود میں یٹ ھانے انہیں نہ جانے ک یا ک یا کھال رہے بھے۔۔‬
‫م‬
‫کمل م نظر ب ھا پت توں کھلکھال رہے بھے۔۔‬
‫************************‬
‫ڈنڈ! مچ ھے دنکھ کر نہیں لگ رہا آپ کو کہ اسالم کس قدر غظٹم مذہب ہے۔۔ وہ خو ناہر پتٹ ھے ہونے‬
‫ہیں نا ڈاکیر جان‪ ،‬وہ میرے لیے دی یا کے نہیرین ایسان ہیں‪ ،‬دنک ھا جانے نو میری کل کاپت یات۔۔۔ ان‬
‫کے سابھ مچ ھے نہ دی یا خو کہ مومن کا ق ید جانہ ہے‪ ،‬وہ ب ھی خ یت لگنی ہے۔۔‬
‫آپ کو ی یا ہے ڈنڈ‪ ،‬انہوں نے مچ ھے میرے عزت دی‪ ،‬مقام دنا۔۔ جاالنکہ خو میں کر جکی ب ھی اس‬
‫قانل نہ ب ھی۔۔‬
‫مگر نہ اسالم ہی ہے ڈنڈ خو ہر ش یاہی کو دھو د ییا ہے۔۔ نہ میرا رب ہے خو ا یے در سے عل نظ سے‬
‫عل نظ شحص کو ب ھی نہیں دھ نکارنا۔۔ ہر انک کو ق تول کر لت یا ہے یس وہی ایسان چصارے میں ہے خو‬
‫اسے ق تول نہیں کرنا۔۔‬
‫ڈنڈ‪ ،‬چب مچھ پر زندگی ی یگ ہو گنی ب ھی نا نو مچ ھے میرے رب نے ستٹ ھاال ب ھا۔۔ ڈنڈ‪ ،‬یس ہللا ہے‪،‬‬
‫اونلی ہللا۔۔ اور کچھ ب ھی نہیں۔۔ خو اس کی وجدای یت کو خ ھوڑ کر جال گ یا اس کا ب ھکانہ یس آگ ہے‪ ،‬جہٹم‬
‫اور کچھ نہیں۔۔‬
‫میں مج تور نہیں کروں گی آپ کو۔۔ یس میں ہللا سے کہوں گی کہ آپ کو ا یے ناس اسالم کی جالت‬
‫میں نالنے۔۔ ڈنڈ چب سے ہللا نے اسالم میں داجل ک یا ہے نا ا یے کفر کے انک انک ملجے پر ئکل نف‬
‫ہوئی ہے۔۔‬
‫‪472‬‬
‫شب ک یا کہیں گے کہ اب مسلمان ہو رہا ہے‪ ،‬پتنی کی مج یت میں۔۔ اس کے ڈنڈ نذنذب کا شکار‬
‫بھے۔۔ اینی پتنی کو دنکھ کر وہ اسالم سے ایشیت محسوس کر رہے‪ ،‬اس کی لذت محسوس کرنے کی جاہ نو‬
‫ہوئی مگر نہ جانے ک یا چیز ب ھی خو روک رہی ب ھی۔۔‬
‫نہیں! میری مج یت میں نہیں۔۔ کرنا نو ہللا کے لیے کرنا۔۔ اگر آپ کو لوگوں کا خوف ہے نو میرے‬
‫کان میں کلمہ پڑھ لیں میں ہللا کے سا میے گواہی دے دوں گی۔۔‬
‫ہدایت ہللا کے ناس ہے ڈنڈ‪ ،‬خو اشی کو ملنی ہے خو طالب ہونا ہے۔۔ آپ ریشٹ کریں۔۔ وہ سمچھ‬
‫گنی ب ھی اس لیے جاموش ہو گنی۔۔‬
‫ا یے ہس یت یڈ سے کہو کہ مچ ھے مسلمان ی یانے۔۔ مچ ھے نہیں ی یا میں ک توں کر رہا ہوں‪ ،‬اگر ئم نہ کہہ‬
‫ن‬
‫رہی ہو کہ تمہارا رب ہے‪ ،‬نو ب ھر وہ جای یا ہوگا کہ میں ک یا کر رہا ہوں۔۔ مگر میں اس ر لیچن کو ق یل کرنا‬
‫جاہ یا ہوں جس نے تمہیں نلکل ختیج کر دنا۔۔ میں تمہارے فیس پر خو پرایٹ پیس دنکھ رہا ہوں وہ میں‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫نے کسی کے کے فیس پر نہیں د کھی‪ ،‬اش ییسلی ا یے ر لیچن میں۔۔‬
‫آپ شچ کہہ رہے ہیں؟ اسے ئقین نہیں آنا ب ھا۔‬
‫یس! یٹ اینی مام ای یڈ پرادر کو ب ھی نالؤ۔۔ وہ تیزی سے شب کو نالکر الئی۔۔ ع یدال یاری اس کا خوش‬
‫و خروش دنکھ کر چیران ب ھا۔۔‬
‫میں ئم لوگوں کو قورس نہیں کروں گا۔۔ یٹ میں اسالم کو انکشت یٹ کرنا جاہ یا ہوں۔۔۔ سن ان ال‬
‫مچ ھے اسالم کا کلمہ پڑھا۔۔ اینی ی توی اور پتیے کو ائقارم کر کے وہ ع یدال یاری سے مجاظب ہونے۔۔‬
‫ڈاکیر جان۔۔ آپ ڈنڈ کو کلمہ پڑھاپیں۔۔ اسے جاموش دنکھ کر جدتچہ اس کے فریب آئی۔۔ نہ نہال‬
‫ائقاق ب ھا۔۔ اس کے دل کی ک نف یت عج یب ب ھی۔۔۔ اس کا رب اس سے نہ کام ب ھی لے رہا ب ھا جس‬
‫‪473‬‬
‫کا وہ ئصور ب ھی نہیں کر سک یا ب ھا۔۔ اس نے جدتچہ کا ہابھ نکڑا اور ا یے سسر کو کلمہ پڑھانا۔۔ اور سر‬
‫خ ھکاکر اینی آنکھوں کی تمی صاف کی۔۔‬
‫قدرت ساند اس کے ناپ کے کلمے کی مت نظر ب ھی۔۔ خٹھی دو دن ئعد اس کے رب نے انہیں ا یے‬
‫ناس نال ل یا ب ھا۔۔‬
‫ع یدال یاری نے ان کی ندفین کروائی ب ھی۔۔ وہ ستون نایت ہوا ب ھا اس گ ھر کا خو شب کو ستٹ ھالے‬
‫ہونے ب ھا۔‬
‫انک ہفیے ان دونوں نے اس گ ھر کو ستٹ ھاال‪ ،‬اس کی ماں اور ب ھائی جاموش بھے‪ ،‬جدتچہ اور‬
‫ع یدال یاری نے ب ھی کچھ نہیں کہا ب ھا۔۔ اسالم کا پرجار نہیں ک یا جا نا‪ ،‬وہ نو خود دلوں میں اپر جا نا ہے۔۔۔‬
‫اور ب ھر وہ دونوں انہیں ہللا کی امان میں خ ھوڑ کر ا یے گ ھر کی طرف پرواز کر گیے۔۔‬

‫"نونہ کر لیں!۔۔ ہللا معاف کر دےگا۔۔ وہ نہت غفورالرخٹم ہے"۔ ا یے ب ھائی کے کمزور ہاب ھوں‬
‫کو نکڑے وہ ان شٹھی کو انک ی یا راشتہ دک ھا رہی ب ھی۔۔ اسے دنکھ کر نو وہ لوگ و یسے ہی سرمسار ہو رہے‬
‫بھے۔۔ جس روپ میں وہ ان کے سا میے آئی ب ھی ای یا آپ نو انہیں پرہتہ ہی لگا ب ھا۔۔۔ اسے دنکھ کر ان‬
‫شب نے پڑے پڑے دو ییے لے کر خیسے خود کو اس کے سا میے آنے کے قانل ی یانا ب ھا۔۔‬
‫ہاں ماموں جان! شجی ہللا ای یا سارا ی یار کرنا ہے ا یے ی یدوں سے۔۔ وہ کنی نہیں ہونا۔۔۔ ای یا سا پیش‬
‫کرنا ہے یس اور ب ھر ینی ہو جا نا ہے۔۔ اور ب ھر فرییڈ ین جا نا ہے۔۔۔ ہللا نو اخمد کا پیشٹ فری یڈ ہے۔۔۔‬
‫ہے نا ام اخمد!؟ اخمد نے آخر میں اینی ماں سے ناند جاہی۔۔ خو اب نہت پرم ئگاہوں سے ا یے پت یے کو‬
‫ب ئ ً‬
‫دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ مسکراکر سر ہالنا۔۔ وہ لوگ اس خھ سالہ جتے کا اتمان دنکھ رہے ھے۔۔ قت یا اتمان‬
‫‪474‬‬
‫ن‬
‫والے ا یسے ہی ہونے ہیں۔۔۔ اگر ہم ا یے آپ کو د ک ھیں نو ی یا جلیا ہے کہ ہم نے اسالم کو کت یا ندل‬
‫دنا۔۔ اسالم کی نہجان سے ناواقف ہو گیے اور ای نی ہی ینی نہجان ی یا لیں۔۔۔۔‬

‫وف جدا کچھ ب ھی نہیں‪،‬‬


‫"چب ایساں‪ ،‬ذوق خق‪ ،‬خ ِ‬
‫ای یا اتماں خ ید وہموں کے سوا کچھ ب ھی نہیں‬
‫ہانے نہ جداری‪ ،‬مج یت‪ ،‬خق پرشنی اب کہاں‬
‫رکھ ل یااخ ھا سا انک نام اور مسلماں ہو گیے"۔۔۔‬

‫ضرار نے اخمد اب ھا کر گود میں یٹ ھا ل یا۔۔۔ "ایسان گ یاہوں کا ی یال ہے‪ ،‬چب نک وہ گ یاہوں میں ڈونا‬
‫رہ یا ہے‪ ،‬ندئصیب رہ یا ہے‪ ،‬مگر خیسے ہی اسے ای نی ندئصتنی کا اجساس ہونا ہے اور نلت یے کی جاہ رک ھیا ہے نو‬
‫وہ پڑا خوش ئصیب ہونا ہے‪ ،‬اب نہ ایسان کی جاہ ہے کہ وہ ندئصت توں میں رہ یا جاہ یا ہے نا خوش ئصت توں‬
‫میں"۔‬
‫سارے گ یاہ معاف ہو جاپیں گے؟ اس کا ب ھائی ا یے اغمال پر ئظر کرنے ہونے کچھ زنادہ ہی‬
‫ناام ید ب ھا۔‬
‫سارے! سارے! سارے گ یاہ معاف ہو جاپیں گے ب ھائی۔۔۔ اس نے پین نار کہا ب ھا۔۔ اس کے‬
‫انداز میں ایسا ئقین ب ھا کہ ان ناام ید لوگوں کو زندگی کی نوند دے گ یا ب ھا۔۔‬
‫وہ ہر نار ایسا کچھ کر جائی ب ھی کہ ضرار لعاری کی مج یت میں مزند اصافہ ہو جا نا۔۔۔ وہ اس کے‬
‫ٰ‬
‫سا میے خود کو پڑا ادئی سا محسوس کرنے لگ یا ب ھا۔۔ مگر وہ نہ ب ھی جای یا ب ھا کہ اب اگر اس نے اینی ی توی‬
‫‪475‬‬
‫گی۔۔۔۔ اور وہ اسے ئکل نف د ییے سے‬ ‫سے نہ کہا نو وہ اس سے ناراض ہو جانے گی‪ ،‬اسے ئکل نف نہیجے‬
‫نہلے دفن ہونا یس ید کرےگا۔۔۔‬
‫نوپرہ نے اسے انک پرایس میں خود کو دنک ھیے نانا نو ب ھوویں اچکا کر نوخ ھا۔۔‬
‫ن‬
‫شب نے اس کی مچو یت نوٹ کی ب ھی۔۔ نوپرہ نے اب کے ذرا شی آ یں پڑی کر کے اسے ناز‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫رک ھیے کی کوسش کی۔۔ ضرار لعاری نے مسکرانے ہونے اینی ئظروں کا زاونہ ندال۔‬
‫ندا کا قون آنے دنکھ کر وہ ان شب سے انکسک توز کرنا ناہر ئکال۔۔ اور نوپرہ انک نار ب ھر ان لوگوں کی‬
‫طرف م توجہ ہو گنی۔۔‬

‫ن‬
‫شب ان لوگوں کو اتیرنورٹ خ ھوڑنے آنے بھے۔۔ شب کی آ ک ھیں ئم ب ھیں۔۔ ان لوگوں نے نہت‬
‫جلد وہاں آنے کا وعدہ ک یا ب ھا۔۔ نہت ساری ام یدوں اور خوستوں کے سابھ وہ انک ہفتہ کا شفر ب ھرنور‬
‫مسرنوں کے سابھ گزار کر وایس ا یے مسکن کی طرف جا رہے بھے۔۔ جہاں اور لوگ نلکیں تچ ھانے ان‬
‫کے مت نظر بھے۔‬
‫ڈپر کے ئعد سارے مرد ہال میں م یت یگ خمانے پتٹ ھے ہونے بھے۔۔۔ اور غورپیں ضرار کے روم میں‬
‫ب ھیں۔۔۔۔ ع یدال یاری نے عادل کے نارے میں ی یانا ب ھا جسے سن کر شب افسردہ ہونے بھے۔۔ جدتچہ‬
‫کے والد کے لیے رتج کے سابھ خوشی ب ھی ب ھی کہ وہ اسالم کی جالت میں اس دی یا سے گیے ہیں۔۔‬
‫شب ا یے ا یے شفر کی کام یائی کی نوند ش یا رہے بھے۔۔ زندگی اشی روپین پر آ جکی ب ھی۔۔ نوپرہ کے‬
‫والد کا جان کر ب ھی افسوس ہوا ب ھا۔۔‬

‫‪476‬‬
‫زندگی اینی روپین پر آ جکی ب ھی۔۔ اب کسی کے دل میں کوئی مالل نہیں ب ھا۔۔ نک ھری ہوئی تمام زندگ یاں‬
‫م‬
‫سمٹ کر ا یے ا یے صجیح ب ھکانوں پر آ گنی ب ھیں۔۔ ہر کوئی طمین ب ھا۔۔‬
‫ع یدال یاری نے ان کے سا میے ردا کے لیے ڈاکیر عادل کا پرونوزل دنا ب ھا۔۔۔ شب راضی بھے۔۔ ڈاکیر‬
‫عادل کو وہ نہت ا خھے سے جان جکے بھے خو انک نہایت ہی نہیرین ایسان ب ھا۔۔‬
‫ئکاح کی انک پڑی ئفریب رک ھی گنی ب ھی جس میں اور ب ھی ئکاح ہونے والے بھے۔‬
‫نہاں ان لوگوں کی زنادہ کسی سے جان نہجان نہیں ب ھی‪ ،‬اس لیے ہاست یل کا نورا اش یاف اور دو‬
‫جاص گ ھرانوں کی نوری قٹملیز اس میں سامل ہو رہی ب ھیں۔‬
‫ندا اب نو ی یا دو کون آ رہا ہے؟ اس نے سارق کو ی یانا ہوا ب ھا کہ اس سے ملیے نہت جاص لوگ آ‬
‫رہے ہیں‪ ،‬خو ندا کے دل کے ب ھی نہت فریب ہیں‪ ،‬یب سے ہی وہ اس سے نار نار نوخھ رہا ب ھا مگر وہ ب ھی‬
‫کہ ی یا ہی نہیں رہی ب ھی۔۔‬
‫یس ناتچ م یٹ! آپ نہیں رکیں۔۔۔ میں آئی ہوں ب ھوڑی دپر میں نلیز! اب ب ھی ی یا خواب دنے اسے‬
‫خ‬
‫کمرے میں ر ہیے کا کہہ کر خود ناہر جلی گنی۔۔ اور اس کی اس نےی یازی پر ھیچ ھال کر رہ گ یا۔۔‬
‫ن‬
‫کچھ دپر گزری ب ھی چب اسے ا یے ما بھے پر کوئی الگ لمس محسوس ہوا۔۔ اس نے خ ھٹ سے آ ک ھیں‬
‫ک ھولیں۔۔ اور وہاں موخود ہشت توں کو دنکھ کر وہ ی یڈ سے اخ ھل کر ک ھڑا ہوا۔۔ نار نار نلک خ ھیک کر دنک ھا۔۔‬
‫امی! کا پتیے ہاب ھوں سے ان کا جہرا خ ھوا۔۔۔ اس کے ہابھ پر اس کی ماں نے ای یا ہابھ رک ھا۔۔ سارق‬
‫کو کریٹ لگا ب ھا ان کی موخودگی محسوس کر کے۔‬
‫میرا تچہ! دونوں ماں پت یا انک دوسرے سے ل یٹ کر رو رہے بھے۔۔ ب ھر اس نے عذپر صاچب کے‬
‫سا میے ہابھ خوڑ د ییے۔۔ انہوں نے ا یے پت یے کے ہاب ھوں کو ب ھام کر اسے گلے لگانا۔۔‬
‫‪477‬‬
‫آپ لوگ! کیسے؟۔۔۔ وہ نول نہیں نانا ب ھا۔۔ نہاں؟ کیسے؟۔۔‬
‫ئم نو ب ھول ہی گیے بھے وہ نو سکر ہے ہماری نہو کو ہمارا خ یال آ گ یا۔۔‬
‫ندا کو؟ ک یا ک یا ندا نے؟‬
‫دادا جان‪ ،‬دادی جان۔۔ دونوں جتے ب ھا گیے ہونے آنے اور ان دونوں کے تیروں سے ل یٹ گیے۔۔۔‬
‫سارق کو انک اور ساک لگا۔۔‬
‫اور ب ھر شب نے اسے ندا کے وہاں جانے‪ ،‬ر ہیے اور اس کی کوسش کو اس کے سا میے ک ھول کر‬
‫رکھ دنا۔۔ وہ ساکڈ ہی نو رہ گ یا ب ھا۔۔ اب سمچھ آنا ب ھا اسے ندا کا پرمیسن لت یا‪ ،‬شب کی ئصوپریں دنک ھیا۔۔‬
‫ہوش آنے پر تیزی سے ناہر ئکال اور ندا کو زپردشنی ا یے سابھ روم میں النا۔۔۔ اس کہ پت یائی پر وہ‬
‫کھلکھال کر ہیس پڑی۔۔‬
‫میرے لیے ای یا شب کچھ ک یا ئم نے۔۔ میں ک یا کہوں نار۔۔۔ نو م یک می استیچ لیس۔۔‬
‫اور آپ خو میرے لیے ای یا کرنے ہیں نو میں نے ب ھی سوجا ا یے سوہر کو خوش کرنے کا۔۔ سارق‬
‫کے جہرے پر آنے والی مسکراہٹ اس کی خوشی طاہر کر رہی ب ھی۔‬
‫مچ ھے فحر ہے کہ میں تمہارا سوہر ہوں۔۔ ئم میرے لیے میرے رب کا ائعام ہو۔۔۔ میری دعا ہے‬
‫کہ ہللا مچ ھے ا یے اس ائعام کا قدردان ی یانے۔۔‬
‫اور مچ ھے ب ھی۔۔‬
‫آمین۔۔ دونوں نے ی یک وقت کہا ب ھا۔۔ اور انک دوسرے کو دنکھ کر ہیس پڑے بھے۔۔‬

‫‪478‬‬
‫شب خوش گت توں میں مشغول بھے۔۔ مرد چصرات انک طرف جکڑی خمانے ہونے بھے نو غورپیں‬
‫انک طرف۔۔ ا یے ب ھائی کے غمل سے اسے خوشی ہوئی ب ھی خو انک پین تچوں کی ماں کی ذمہ داری اب ھا‬
‫رہا ب ھا۔۔ وہ ناپ نہیں ین سک یا ب ھا۔۔ اس کے گیاہوں کی سزا ب ھی۔۔ مگر اس کے نونہ کرنے پر ہللا‬
‫نے اسے اوالد سے ب ھی نواز دنا ب ھا۔۔‬
‫ج ِان جہاں نات ستو! وہ اب ھی کچن سے ئکلی ب ھی چب روم سے ضرار کی تیز آواز اس کے کانوں سے‬
‫نکرائی۔۔۔ شب کے سا میے ج ِان جہاں کا لفظ اسے سرم یدہ کر د ییا ب ھا۔۔۔ ایسا وہ کرنا نہیں ب ھا مگر اکیر‬
‫اوقات اس کے متہ سے ئکل جا نا ب ھا۔۔ جدتچہ اور اینی دونوں ی یدوں کی معنی چیز ئگاہوں کو ئظر انداز کر‬
‫کے وہ ا یے کمرے میں آئی۔۔ جہاں ضرار نے ختنی سے اس کا ای نظار کر رہا ب ھا۔‬
‫جی کہیں! وہ نائعداری سے اس کے سا میے آئی۔۔ ضرار نے اسے ی یڈ پر پتٹ ھیے کا اسارہ ک یا۔۔ اور خود‬
‫ب ھی انک انونلپ لے کر اس کے ناس آنا اور اس کے ہابھ میں ب ھما دنا۔‬
‫نہ ک یا ہے؟‬
‫خود دنکھ لو!۔۔ نوپرہ انونلپ ک ھول رہی ب ھی اور وہ اس کے جہرے پر آنے والے رنگوں کو دنک ھیے کے‬
‫لیے اس کا جہرا نک یا رہا۔۔ اور ب ھر اس کا جہرے پر خو رنگ آنے بھے وہ اس کی آنکھوں کو ب ھیڈک تحش‬
‫رہے بھے۔۔‬
‫نوپرہ نے اسے دنک ھا نہیں ب ھا۔۔۔ جاموشی سے اب ھی اور واسروم کی طرف پڑھ گنی۔۔ ضرار لعاری کو‬
‫ی یا ب ھا وہ ک یا کرنے والی ہے۔۔ وہ اب ھا اور اس کے آنے سے نہلے نافی کا کام خود ک یا۔۔‬
‫خزاک ہللا! اس نے ضرار کے مصلہ تچ ھانے پر اس کا سکر ادا ک یا اور اس کے سابھ ہی سکر کی‬
‫تمازیں ادا کرنے لگی۔۔‬
‫‪479‬‬
‫ن‬
‫وہ اسے شجدے میں رونے ہونے دنکھ رہا ب ھا۔۔ اس کی خود کی آ ک ھیں ب ھی ئم ب ھیں۔۔ اور کیسے نہ‬
‫ہوپیں۔۔۔ ان کا رب انہیں انک نہت پڑے فرض کی شعادت غظا کرنے واال ب ھا۔۔‬
‫میں نوخ ھوں گا نہیں کہ ئم خوش ہو نا نہیں۔۔۔ ک تونکہ میں جای یا ہوں۔۔۔ مگر میں ئم سے انک‬
‫سوال نوخ ھیا جاہ یا ہوں۔۔‬
‫جی! ئم آواز میں اجازت دی۔۔‬
‫ک یا ئم مچھ سے راضی ہو؟ اس کے سوال پر نوپرہ کی آنکھوں میں اسنعجاب سمٹ آنا ب ھا۔۔ اس سوال‬
‫کی وہ ام ید نہیں کر رہی ب ھی۔‬
‫میں ئم سے راضی ہوں‪ ،‬میرا رب ئم سے راضی ہے! اور میں ب ھی نہ جای یا جاہ یا ہوں۔۔۔۔ "ی یاؤ نلیز!‬
‫ک یا ئم مچھ سے راضی ہو؟"۔۔۔ اس کے سوال میں الیجا ب ھی۔۔ نوپرہ کو سمچھ میں نہیں آنا ب ھا وہ اب کن‬
‫واہموں کا شکار ہے۔‬
‫میں آپ سے راضی ہوں۔۔ میرا رب ب ھی آپ سے راضی ہے۔۔ اس کی رصا ہی ہے خو اس فرض کی‬
‫ادای یگی ب ھی آسان کر دی۔۔‬
‫ن‬
‫ضرار نے فرط جذنات سے آ ک ھیں ی ید کی ب ھیں۔۔ اینی ی توی کی مج یت سے وہ ا یسے ہی ساداں و فرجاں‬
‫رہ یا ب ھا۔۔‬
‫ہم شب سابھ میں جاپیں گے۔۔‬
‫مگر میری انک خواہش نوری کروگی؟‬
‫جی ان ساءہللا ! کہیں۔۔‬

‫‪480‬‬
‫ً‬
‫ئکاح کروگی ب ھر سے مچھ سے۔۔۔؟ اس کی ڈمانڈ پر اس نے قورا سر ای یات میں ہالنا۔۔ دونوں انک‬
‫دوسرے کو مسکرانے ہونے دنک ھیے ا یے نامہ اغمال میں ی یک توں کا اصافہ کر رہے بھے۔‬
‫ردا کے سابھ ان دونوں کا‪ ،‬ب ھر ندا اور سارق کا‪ ،‬اچیر میں ع یدال یاری اور جدتچہ کا ئکاح ہوا ب ھا جسے‬
‫دنکھ کر شہ یاز لعاری نے ب ھی دونارہ ئکاح کی خواہش طاہر کی۔۔ مولوی صاچب نے ہیسیے ہونے ان کا‬
‫ئکاح ب ھی پڑھانا۔‬
‫شہ یاز صاچب‪ ،‬آپ کو دنکھ کر نو افسوس ہی رہ گ یا‪ ،‬مچ ھے ب ھی کروانا ب ھا ای یا ئکاح۔۔۔ عذپر صاچب کے‬
‫مذاق پر شب کا قہقہہ نےساچتہ ب ھا۔۔‬
‫ردا کی رچصنی کے ئعد ان شب نے مل کر سارا کام تم یانا اور ا یے ا یے کمروں میں جلے گیے۔۔‬
‫جان جہاں‪ ،‬ہدنہ نہیں دنا ئم نے جدتچہ کو؟ ضرار نے ع یدال یاری اور جدتچہ کے نام کا انونلپ ڈراور‬
‫میں رک ھا دنکھ کر نوخ ھا۔‬
‫اب ھی نہیں‪ ،‬ان ساء ہللا ئعد میں۔۔ انونلپ کو وایس اس کی جگہ رکھ کر اس نے خواب دنا۔۔‬
‫اب ھی ک توں نہیں؟‬
‫ً‬
‫میں انک ی یک غمل کو رسما ادا نہیں کرنا جاہنی۔۔ سادی ی یاہ اور تمام ق یکسن میں تحقے د ییے کا رواج‬
‫ین گ یا۔۔ اور سیت رواج نہیں ہے۔ سیت نو سیت ہے۔۔‬
‫سمچ ھا نہیں!‬
‫رواج کی جد ندعت ہے‪ ،‬اور ندعت انک سرک ہے۔۔ آپ کسی کے ق یکسن میں ی یا تحقے کے‬
‫ج‬ ‫مچ‬ ‫ن س‬
‫جاپیں‪ ،‬لوگ آپ کو اخ ھا ہیں ھیں گے‪ ،‬آج نو تحفوں کا لین دین ل گ یا ہے۔۔‬

‫‪481‬‬
‫خ یکہ تحفہ د ییا سیت ہے۔۔ ادا ہو نو نواب‪ ،‬نہ دے ناؤ نو کوئی مصائفہ نہیں۔۔ اور چب نہ لین دین‬
‫کا معاملہ جل ئکلے نو ب ھر اس کو خ ھوڑ دو۔۔ نو یس میں نے خ ھوڑ دنا۔ نہ میری کوسش ہے کہ میں ر یت‬
‫کے ذرے کے پراپر ب ھی سرک نہ کروں۔۔‬
‫میں تچ ناؤں گی نا نہیں‪ ،‬نہ نو نہیں ی یا۔۔ یس ای یا ی یا ہے میرا رب میری کوسش ہی د نک ھے گا۔۔ خو‬
‫میں ہر جد نک کروں گی۔۔‬
‫اینی مج یت کے لیے انک اور یٹمانہ ی یانا پڑےگا۔۔ ک تونکہ ئم سے مج یت ہر یٹمانے سے اوپر ہو گنی‬
‫ہے۔۔‬
‫اخ ھا جی! اب جلیں سوپیں۔۔ اخمد صاچب ی یا ستق ش یانے سوپیں گے نہیں۔۔ نو میں اس کا ستق‬
‫سن لوں۔۔‬
‫جان جہاں‪ ،‬مچ ھے ب ھی چفظ کرنا ہے فرآن۔۔ ا یے پتیے کے سابھ۔۔ اور میں غم نارہ ب ھی ناد کر چکا‬
‫ہوں۔۔ اب اس کے سابھ ہی ناد سروع کروں گا نہلے نارے سے۔۔‬
‫شجی!!!‬
‫مجی!!!‬
‫کچھ دپر ئعد وہ مسرور شی ی یا د نک ھے ا یے سوہر اور پتیے کا نارہ سن رہی ب ھی۔۔‬
‫خھ‬
‫ئگاہیں آسمان پر نہ جانے ک یا کھوج رہی ب ھیں‪ ،‬ش یاروں کی لمل اور ان کی خمک کو دنکھ کر اس‬
‫نے ای یا موازنہ ان سے ک یا ب ھا۔۔ اسے ا یے اندر ان کی خمک سے زنادہ روشنی اور ان سے زنادہ ب ھیڈک‬
‫محسوس ہو رہی ب ھی۔‬

‫‪482‬‬
‫ن‬
‫آج اس کی تمام ناکام جسرپیں ب ھی نانہ کم یل نک نہیچ گنی ب ھی۔۔ "ک یا سوجا جا رہا ہے ی توی؟"۔۔‬
‫ا یے فریب ع یدال یاری کی آواز سن کر وہ گ ھیراکر نلنی۔۔ ع یدال یاری نے ب ھ تویں اچکاکر اسارے سے نوخ ھا۔۔‬
‫جس پر اس نے ئقی میں گردن ہالئی۔۔‬
‫خوش ہو؟ اس کے فریب ک ھڑے ہو کر اس نے اس کے جہرے پر ئظریں خماپیں۔۔۔ جس پر‬
‫اپرے رنگ اس کی اندروئی ک نف یت آشکار کر رہے بھے۔۔‬
‫ٰ‬ ‫س‬
‫القاظ نہیں خوشی طاہر کرنے کو۔۔ اگر آپ مچ ھے مچ ھیے کا دغوی کرنے ہیں نو خود اندازہ لگا لیں‬
‫خ‬
‫ب‬ ‫ک‬
‫میری خوشی کا ڈاکیر جان۔۔ نہ نہلے القاظ بھے خو اس نے ی یا کے نورے کا ف یڈی یٹ سے ہے ھے۔۔‬
‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ھچ‬
‫ع یدال یاری اس کے انداز پر خوش ہوا ب ھا۔۔ مگر اسے ی یگ کیے کافی دن ہو گیے بھے۔۔ اس کا انک‬
‫جاص انداز دنک ھیے کی جاہ ہوئی ب ھی۔۔‬
‫مج یت ہے مچھ سے؟ اس کے سوال پر جدتچہ نے نوکھال کر اسے دنک ھا خو ستیے پر نازو ل یتیے خواب کا‬
‫مت نظر ب ھا۔‬
‫ی یاؤ نا! مج یت کرئی ہو نا مچھ سے؟ اس کی جاموشی پر ع یدال یاری نے سوال دہرانا۔ "مچ ھے نہیں‬
‫ی یا"۔۔ سو جاپیں نہت رات ہو رہی ہے۔۔ جدتچہ نے وہاں سے ہت یا م یاشب سمچ ھا۔۔‬
‫اخ ھا جلو میں ی یا نا ہوں‪ ،‬ک تونکہ میں تمہیں واقعی جا یے لگا ہوں۔۔۔‬
‫کک۔۔ک یا جا یے لگیں؟۔۔‬
‫نہی کہ۔۔۔۔۔۔ "ئم ا یے دس نارہ تچوں کے انو سے نہت مج یت کرئی ہو"۔۔ اس کی نات پر ساک‬
‫ن‬
‫سے جدتچہ کی آ ک ھیں ب ھیلنی جلی گنی ب ھیں۔۔ اور نہی م نظر ب ھا جس کو دنکھ کر ع یدال یاری کو ا یے اندر‬

‫‪483‬‬
‫ن‬
‫ب ھیڈک اپرئی محسوس ہوئی۔۔ اس کی ب ھیلی آ ک ھیں‪ ،‬کھال متہ۔۔ دولہن ینی وہ لڑکی اس کے دل میں انک‬
‫جاص مقام پر پڑی سان سے پراخمان ہو جکی ب ھی۔۔‬
‫جس لڑکی سے اس نے شب سے زنادہ ئفرت کی۔۔۔ ہللا نے اشی کی مج یت سے اس کا دل لیرپز کر‬
‫دنا۔۔ اور ب ھر وہ ا یے رب کہ رصا میں راضی ہو گ یا ب ھا۔۔ اس لڑکی کے سابھ اس کے دل کا سکون خڑا‬
‫ب ھا۔۔ وہ اس کا واجد ای یا رشتہ ب ھی خو اس کی کل ملک یت ب ھی۔۔ اور اشی ملک یت سے اس کی ک ھتنی‬
‫ب ھیلنی ب ھی۔۔‬
‫س‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ب ن‬
‫وہ اب ھی آ یں ب ھاڑے اسے د کھ رہی ھی۔۔ ع یدال یاری م کراکر اس کے سر سے ای یا سر ئکا‬
‫گ یا۔۔‬
‫انک نہت خوئصورت اور پرسکون زندگی ان کی مت نظر ب ھی۔۔‬
‫ام اخمد‪ ،‬دور ک ھڑی ان شب کو دنکھ رہی ب ھی خو خرم میں اینی مج یت کے جلوے نک ھیرے رہے‬
‫بھے۔۔ خو انک کڑی مساقت طے کر کے اس سکون کا لطف لے رہے بھے خو ان کے رب نے انہیں‬
‫دنا ب ھا۔۔‬
‫ان سے ہوئی ہوئی اس کی ئظریں نل ید و ناال ک ھڑی اس غظ ٹم السان غمارت پر جا رکیں جس کے نور سے‬
‫ساری دی یا روسن ب ھی۔۔ جس کی ئقا پر ساری ایسای یت کی ئقا ب ھی۔۔‬
‫اس نے آسمان کو دنک ھا۔۔۔‬
‫"میرا دل پت یاب ہے اس نل کا راشتہ طے کرنے کے لیے خو میرے اور تیرے درم یان کا قاصلہ‬
‫ن‬
‫نا یے واال ہے"۔۔ "نو راضی ہے نا مچھ سے؟"۔۔ آ ک ھیں ی ید کر کے اس نے انک عج یب لطف محسوس‬
‫ک یا ب ھا۔۔۔‬
‫‪484‬‬
‫اس کے جہرے پر کچھ نوندیں گری ب ھیں۔۔ اور گرئی جلی گنی ب ھیں۔۔ نہاں نک کہ ان نوندوں‬
‫میں کچھ اور نوندیں ب ھی سامل ہو گ ییں ب ھیں۔۔‬
‫میں ب ھی وہ شفر تمہارے سابھ ہی طے کرنا جاہ یا ہوں۔۔ ئم میری آنکھوں کی ب ھیڈک ہو۔۔ میرے‬
‫دل کا سکون ہو۔۔ اور میں اشی سکون کے سابھ خ یات کے آخری سرے نک جانا جاہ یا ہوں۔۔۔ اس‬
‫سرے نک جہاں آخری جد ہے۔۔ دو دوشت ا یے دوشت سے ملیے کو پت یاب ہیں۔۔ ضرار لعاری کی آواز‬
‫مدھم ہوئی جا رہی ب ھی۔۔‬
‫ب‬ ‫ج‬ ‫مک‬‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫اس نے آ یں یں ھولی یں۔۔۔ دونوں کے دل ھے خو ا یے رب سے الم ہو کے ھے۔۔‬
‫خٹم سد۔‬

‫اسالم علیکم !!!‬


‫ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ‪ /‬مصنف کے نام سے محفوظ ہیں‪.‬‬
‫‪485‬‬
‫ئغیر اجازت کوئی ب ھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق مسودہ و یب سایٹ نا مصنفہ‪/‬مصنف کی‬
‫اجازت کے ئغیر ئقل نہیں کرسک یا‪.‬‬
‫ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد‪/‬نالگ‪/‬و یب سایٹ کو درپیش آنے والے مسانل‬
‫کا وہ خود ذمہ دار ہوگا‪.‬‬
‫نوٹ‪:‬‬
‫ہمیں اینی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے‪ .‬اگر آپ ہماری و یب‬
‫سایٹ پر ای یا ناول‪/‬ناولٹ‪/‬افسانہ‪/‬کالم‪/‬آری نکل ‪/‬ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے‬
‫م یدرجہ ذنل ذرا ئع کا اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ب ھیج سکیے ہیں‪.‬‬
‫‪Email Address‬‬
‫‪bestreadingmaterial@gmail.com‬‬
‫‪Classicnovels04@gmail.com‬‬
‫‪Facebook Group: Classic Urdu Material‬‬
‫‪Facebook Page:‬‬
‫‪https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/‬‬
‫ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی‪.‬‬
‫مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں‪.‬‬
‫سکرنہ‬
‫ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل‬
‫‪486‬‬

You might also like