Professional Documents
Culture Documents
ہماری و یب سایٹ پر سا ئع ہونے والے تمام ناولز اور مواد تمعہ مصنفہ /مصنف کے نام سے محفوظ ہیں.
ئغیر اجازت کوئی ب ھی شحص ان تمام ناولز نا مواد سے م نعلق مسودہ و یب سایٹ نا مصنفہ/مصنف کی اجازت کے
ئغیر ئقل نہیں کرسکیا.
ئقل سدہ مواد نکڑے جانے کی صورت میں م نعلفہ فرد/نالگ/و یب سایٹ کو درپیش آنے والے مسانل کا وہ خود
ذمہ دار ہوگا.
نوٹ:
ہمیں ای نی و یب سایٹ کالسک اردو میٹیرنل کے لیے لک ھارنوں کی ضرورت ہے .اگر آپ ہماری و یب سایٹ پر ای یا
ناول/ناولٹ/افسانہ/کالم/آری نکل /ساعری سا ئع کروانا جا ہیے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے م یدرجہ ذنل ذرا ئع کا
اسنعمال کرنے ہونے ہمیں ب ھیج سکیے ہیں.
Email Address
bestreadingmaterial@gmail.com
Classicnovels04@gmail.com
Facebook Group: Classic Urdu Material
Facebook Page:
https://www.facebook.com/ClassicUrduMaterial/
ان ساءہللا آنکی تحرپر انک ہفتہ کے اندر اندر و یب سایٹ پر سا ئع کر دی جانے گی.
مزند ئفص یالت کے لیے اوپر دنے گیے ای م یل انڈریس پر رائطہ کریں.
سکرنہ
ای نظامتہ کالسک اردو میٹیرنل
1
2
ال تواپین
ل ق
از م -ع ن ا
م کم
ل ناول
واب خرگوش کے مزے لے رہی ب ھی وہیں انک وخود شجدے رات کے پیسرے نہر جہاں ساری دی یا خ ِ
میں گرا ا یے رب سے م یاجات میں مشغول ب ھا۔ اس کا ہجکولے ک ھا نا وخود اس کی سدند گرنہ وزاری کا
اعالن کر رہا ب ھا۔ نہ جانے کیسی پڑپ ،کیسی طلب ب ھی خو اسے اینی ئکل نف دے رہی ب ھی کہ سسک یاں
ہجک توں میں اور اب ہجک یاں رونے میں ی یدنل ہو رہی ب ھی ،اس کا کمرہ گواہ ب ھا کہ اس کا مکین آج ب ھر
تچوں کی طرح پڑپ پڑپ کر رونا ہوا ا یے رب کو م یانے میں لگا ہوا ہے۔ آج ب ھر اس کمرے کی انک
انک چیز ا یے مکین کے غم میں آیسو نہا رہی ب ھی۔ اور نہ نو روزانہ کا معمول ب ھا اور نہ جانے کب نک ایسا
ہی رہ یا ب ھا۔ اس کے درد اور پڑپ کا اخت یام کب ہونا ب ھا۔ اس کی نونہ پر کب مہر لگنی ب ھی ،کچھ ب ھی نو
طے نہیں ب ھا۔ دن کے اجالے میں شیروں کی طرح ختیے واال رات کے اندھیرے میں کسی زخمی پرندے
کی طرح پڑ ییا رہا ب ھا۔
3
تیزی سے شیڑھ یاں اپرنے ہونے اس نے انک نار ب ھر ا یے ہابھ میں ی یدھی گ ھڑی میں وقت دنک ھا اور
انک سابھ دو دو شیڑھ یاں اپرنا وہ کسی کو ب ھی د نک ھے ئغیر ئکلیا جال گ یا ،ییچ ھے پتٹ ھے ئفوس اس کی نےگانگی پر
پڑپ کر رہ گیے ،مگر اسے کب پرواہ ب ھی۔
مما ،نانا ب ھائی جا جکے ہیں آپ لوگ ناشتہ کر لیں ،آپ لوگ اینی م یڈیسن کا نائم اگ تور نہیں کر سکیے۔
ردا کی آواز پر دونوں نے دروازے سے ئظر ہ یا کر سا میے پت یل پر شجے نا شیے کی طرف دنک ھا خو ان لوگوں کی
غقلت کی وجہ سے آج ب ھی ب ھیڈا ہو چکا ب ھا اور ان لوگوں نے ب ھر ویسا ہی اس ب ھیڈے نا شیے کو جلق
ئ
سے ا نارا ،عرصہ ہو گ یا ب ھا زندگی کی عم توں کی لذت محسوس کرنے ہونے اور اب نو ساند نہ لوگ اس
زندگی کے عادی ہو جکے بھے۔
گ
ناشتہ کے ئعد ردا نے دونوں کو دوای یاں دیں اور ان کی وہ یل چٹیر کو ھس یتنی ناہر الن میں لے آئی،
ہ
ا یے پڑے گ ھر میں جار ئفوس کی موخودگی ب ھی کوئی لجل ی یدا نہیں کرئی ب ھی۔ گ ھر کی اداش یاں اس کی
ن
آ ک ھیں ئم کر گنی ب ھیں۔ اسنغقار کا ورد کرنے وہ پت توں نہ جانے ا یے کس کس گ یاہ کو رو رہے بھے۔
کت یا نےوقوف ہے ایسان ای یا قٹمنی وقت ا یسے گ یاہ میں لگا رہا ہے جس کی نےسکوئی ای نی سدند ہوئی
ہے کہ وہ ناگل ہونے لگ یا ہے ،اور تچ ھیاوا اسے ای یا نےخین رک ھیا ہے کہ اسے کسی چیز کا ہوش نہیں
رہ یا۔
4
سر آپ کو اس م یت یگ کے لیے ممتنی جانا ہوگا ،ش یکرتیری کے کہیے پر اس نے محض سر ہالنے پر
اک نقا ک یا۔ اس کا مظلب وہ نہ نات نہلے سے ہی جای یا ب ھا۔
نک یگ کروا دوں سر؟ اس نار ب ھی اس نے سامان الٹ نلٹ کرنے ہونے یس سر ہالنا۔ ش یکرتیری نے
ا یے نارعب مگر جد سے زنادہ جاموش ناس کی طرف نےیسی سے دنک ھا۔
سر نہ آپ کے نورے ہفیے کا ش یڈنول ،ش یکرتیری نے انک جارٹ اس کی پت یل پر رک ھا ،اس نے دوسرا
کام خ ھوڑ کر جارٹ پر ئظر دوڑائی ،ممتنی میں انک ہفتہ کے ق یام میں اسے خت یے امور اتجام د ییے بھے
سارے اس میں درج بھے۔
سر آپ نے خو ی یا اش یاف ار ییج کروانا ہے اس کے لیے ی یدرہ لوگ آنے ہیں ،آپ ان شب سے مل
لیجیے انک نار ،انک نار ب ھر جاموشی میں ش یکرتیری کی ہی آواز گوتجی۔
ئم نے شب کا نانوڈ ییا دنکھ ل یا؟ جارٹ کو غور سے دنک ھیے ہونے سوال نوخ ھا۔
جی سر! اور شب و یسے ہی ہیں خیسے آپ نے ڈمانڈ کیے بھے۔
اوکے ،شب کو ان کی سیٹ دے دو۔
اوکے سر! ش یکرتیری اس کے جکم کی تجا آوری کرنا ک یین سے ناہر جال گ یا۔ اس کے جانے ہی اس
نے اینی پت یل کے محصوص ڈراور سے کوئی فرئم ئکاال اور اس میں موخود ئصوپر کو اس وقت نک دنک ھا چب
ن
نک اس کی آ ک ھیں شیراب ہو کر ئم نہ ہوگ ییں۔
5
ہللا! جد سے پڑھنی ئکل نف میں انک نہی نام اس کے درد میں کمی ال نا ب ھا۔ فرئم کو اس کی جگہ پر رکھ
کر خود کو کم توز ک یا اور آفس کے راؤنڈ کے لیے ئکل گ یا۔ جانے سے نہلے نہاں ب ھی اسے تمام ش یت یگ کر
کے جائی ب ھی۔
مٹم انک سوال؟ کالس میں موخود لڑک توں میں سے انک لڑکی نے ک ھڑے ہو کر سوال کی اجازت
جاہی۔
ہمم نوخ ھو پت یا۔ اس نے مسکراکر اجازت دی۔
مٹم غورنوں کو ناہر ئکلیے سے ک توں م نع ک یا گ یا ہے؟ ی یا حجاب غورپیں ناہر سنف ک توں نہیں ہیں؟
اور آپ اینی ی یک ہو کر آئی ہیں کہ آج نک ئم لوگوں کو نہ سمچھ میں نہیں آنا کہ آپ کس غمر کی ہیں۔
ک توں؟
6
ک تونکہ مٹم "اگر وہ کھال کر کے لے کر جاپیں گے نو لوگوں کی ی یت خراب ہوگی اور وہ اسے نانے کی
کوسش کریں گے ،اور ب ھر خ ھگڑے کے امکانات پڑھ جاپیں گے"۔ "کھال ہوا ہیرا فساد پرنا کر سک یا ہے نا
اسلیے ک ھول کر نہیں لے جا سکیے"۔ سوال کرنے والی لڑکی نے ہی خواب دنا۔
ایسا ک توں ہوگا؟ اس نے ب ھر سوال نوخ ھا اور اسے اس وقت نک سوال ہی کرنے بھے چب نک
لڑک یاں خود ہی خواب کے فریب نہ نہیچ جاپیں ،نہی اس کی پڑھانے کی جاصیت ب ھی۔
ہیرا نہت قٹمنی ہونا ہے مٹم ،اس خواب پر اس کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
اور غورت؟ اس کے اس سوال پر نوری کالس میں جاموشی خ ھا گنی۔ کسی نے ب ھی خواب نہیں دنا،
اس نے مسکرا کر نوری کالس کو دنک ھا اور ب ھر خود ہی خواب د ییے کا ارادہ ک یا۔ شب کے جہروں سے وہ
اندازہ لگا جکی ب ھی کہ اب انہیں نہ نات نہت آسائی سے سمچھ میں آجانے والی ہے۔
دی یا کے قٹمنی خواہرات مال دنے جاپیں ،غورت کے سا میے وہ ّذرا ب ھی نہیں ہیں۔ "غورت اینی قٹمنی
ہے ،جس کا ئعین ایسان کی سوچ سے ب ھی پرے ہے"۔ نو ب ھر غورت سر نازار ا یسے کیسے گ ھوم سکنی
ہے۔ اسے نال وجہ ناہر کیسے ئکاال جا سک یا ہے؟
7
"ہللا نے غورت کو ی یانے ہونے فرستوں سے ب ھی خ ھیانا ،اور اسے اینی قٹمنی پرین مجلوق ی یانا ب ھر اسے
ناپ ،ب ھائی ،سوہر ،پتیے خیسے اٍن ڈی گارڈ دے کر اس کی چقاظت پر مامور ک یا"۔ نو اس کے قٹمنی ہونے
کا اندازہ لگاپیں۔
چب کھل ہوا ا انک ہیرا دی یا میں فساد پرنا کر سک یا ہے نو غورت کا کھال ہوا ب ھرنا کس ق یامت کا پیش
خٹمہ ہوگا؟ ی یاپیں۔
"غورت ہللا کی شب سے قٹمنی اور خوئصورت پرین مجلوق ہے ،وہ مجلوق جسے خود ہللا نے خ ھت یے کا جکم
دنا کہ اسے کوئی ئفصان نہ نہیجا سکے ،وہ نہجان لی جانے کہ وہ اسالم کی شہزادی ہے ،اسے گ ھر سے
ضرف ضرورت کے تحت ہی ئکلیے کا جکم ہے اور وہ ب ھی ا یے ناڈی گارڈز ئعنی ا یے محرموں کے سابھ اور
اسے گ ھر میں ہی ر ہیے کا جکم ہے ناکہ سنظان کو موقع نہ ملے کہ اس کے ییچ ھے لگ سکے۔
اس سے اندازہ لگانا جا سک یا ہے چب نہ مجلوق کھلے عام گ ھومے ب ھرےگی نو کیسا فساد ہوگا ،اس کی
م یال نو آپ کو ہر جگہ مل جانے گی۔
اور خو غورپیں ناہر جاب کرئی ہیں؟ دوسری لڑکی نے سوال نوخ ھا۔
اشی لیے ہللا نے معاش کا ذمہ مردوں پر لگانا ہے ک تونکہ ناہری دی یا کی شجنی غورپیں پرداشت نہیں کر
سک ییں۔ مگر جن کی مج توری ہے ان کا خود ہللا مجاقظ ہے کہ وہ اس شحت دی یا کا مقانلہ انک اشی کے
8
ب ھروسے پر کرئی ہیں۔ اور خو سوقتہ نہ کام اتجام دے رہی ہیں ناہر ئکل کر آپ ان کے گ ھروں کا جال
طرز زندگی دنکھ لیجیے۔ آپ کو خود معلوم ہو جانے گا۔
دنکھ لیجیے۔ اور ان کا ِ
جس طرح کھال ہوا ہیرا اینی قدر و میزلت ک ھو د ییا ہے نالکل اشی طرح کھلی ہوئی غورت کا ب ھی جال ہے۔
آج غورت نے خود ا یے آپ کو ارزاں کر ل یا ،چب اس نے خود کو عام ی یا کر پیش کر دنا نو دسم توں ب ھی
اسے عام سے عام پر سمچھ ل یا۔ نو ب ھر کسی اور سے سکوا کیسا چب چظا اینی ہی ہو نو۔
ک یا واقعی غورت اینی مغٹیر ہسنی ہے مٹم؟ یٹ اسے نو معاسرے میں مرد خت یا مقام نا عزت نہیں
ملنی ،ک توں؟ انک اور لڑکی نے چیرت سے نوخ ھا۔
ک یا آپ نے ہللا کو نے ائصاف نانا ہے؟
گ س ئ ً
ام ید ہے سوچ کا انک ی یا در کھال ہوگا ،اور قت یا تمام لڑک یاں مچھ نی ہوں گی۔
9
ن
جدارا ہللا کی ی یائی ہوئی اہم یت اس کا دنا ہوا مقام د ک ھیں ،دی یا کے دھوکے میں نا آپیں۔
"غورت کا گ ھر میں رہ یا اور مرد کا ناہر ئکلیا نہ ان کے مقام کا ئعین نہیں کرنا"۔
آج خو غورپیں کہہ رہی ہے مرد کی پراپری جا ہیے ،وہ دراصل مرد کی پراپری نہیں نلکہ اس کے گرنے
کی جد نک جانا جاہ رہی ہیں۔
"غورت کو ہللا نے عزت دار ی یانا ،نو اسے ذل یل کرنے والے کیسے تحسے جاپیں گے" ،ہللا نے چفوق و
س
مقام میں دونوں کو پراپر رک ھا نو ب ھر ان کے چفوق غضب کرنے والے ،انہیں کمیر مچ ھیے والے کیسے
قالح ناپیں گے ،ا یے اطراف ا یسے لوگوں کی م یالیں دنکھ لیں ،عیرت زندہ ملےگی۔
پراپری پراپری کا ئعرہ خ ھوڑ کر ضرف نہ دنکھو کہ ہللا ہم سے ک یا جاہ یا ہے؟ نہی زندگی ہے اور اشی میں
قالح ،اس کے عالوہ شب جالیں ہیں دسم ی ِان اسالم کی ہمیں ہماری راہ سے ب ھ نکانے کی۔ ئم امین ہو
اینی آنے والی یسلوں کی ،ان کی پری یت کرنے کے لیے تمہارا نہ جای یا ضروری ہے کہ اسالم نے ایسان
کے لیے ک یا جدود رک ھی ہیں ناکہ ئم اینی اوالد کی اشی انداز میں پرورش کر سکو ،خود کو ایسا ی یاؤ کہ تمہاری
کوکھ سے ولی خٹم لیں ،درندے نہیں ،م نقی خٹم لیں ،زائی نہیں۔ اور نہ ضرف غورنوں کے لیے ہی نہیں
ہے مردوں کو ب ھی نہی جکم ہے۔
ام اخمد ،ام اخمد کہاں ہیں آپ؟ میں کب سے آپ کو ڈھونڈ رہا ہوں ،اب مچ ھےرونا آ جانے گا ،مچ ھے
آپ کو دنک ھیا ہے ام اخمد ،ساڑھے ناتچ سالہ تچہ اسے ئکارنے ئکارنے اب رونے لگا ب ھا۔
ام اخمد میں اب کوئی خ ھوٹ نہیں نولوں گا ،میں نے ہللا کو ب ھی کنی کر دنا اور ام اخمد کو ب ھی ،میں
نونہ کروں گا نو آپ آجاپیں گی نا؟ ام اخمد ،رونے ہونے اب وہ وصو ی یا رہا ب ھا۔ ا یے خ ھونے خ ھونے
ہاب ھوں سے ام اخمد کا مصلہ ئکال کر تچ ھانا اور دعا پڑ ھیے تماز کے لیے ک ھڑا ہو گ یا۔
ٰ
ہللا ئعالی ،میں اینی شی دپر کے لیے گ یدہ تچہ ی یا ب ھا ،اب اخ ھا ین رہا ہوں ،نومچھ سے کنی مت ہو ،نو
کنی ہوا نو ام اخمد ب ھی کنی ہو گنی وہ مچھ سے نات نہیں کر رہی ہے اور میرے سا میے ب ھی نہیں آ رہی
ہے۔ اب نو ینی ہوگا نو ہی ام اخمد ب ھی ینی ہوگی ،نو نو ا یے اخمد سے ینی ہو جانا ،فرشیے ب ھی مچھ سے اینی
دور ب ھاگ گیے ،میرے متہ گ یدی ندنو آئی ب ھی نا اسلیے ،اب میں کٹھی ب ھی خ ھوٹ نہیں نولوں گا ،ام
ٰ
اخمد کہنی ہے ہللا رخمن الرخٹم ہے ،وہ شب کو جلدی سے معاف کر د ییا ہے ،نو نو ہو گ یا نا ینی اخمد
ک ن
سے؟ اخمد اخ ھا تچہ ین گ یا نا اب؟ خ ھونے خ ھونے ہابھ ب ھیالنے ،آ یں ال کر جن یں مونے مونے
م ی ھ ب ھ
11
آیسو خمع بھے ،سر ہال ہال کر وہ ہللا سے ا یسے نات کر رہا ب ھا خیسے وہ اس کے سا میے موخود ہو ،کوئی خواب
نہ نا کر اس کی آنکھوں میں رکے آیسو اس کے گالوں پر بھسل آنے بھے۔
م
آئم وپری پڑا واال سوری ہللا ،رونے ہونے ہجکی لے کر خملہ کمل ک یا ،اسے محسوس ہوا خیسے کسی نے
ن ک خ ن
اس کے ہاب ھوں کے ییجے ا یے ہابھ ر کھے ہوں ،اس نے ھٹ آ یں ھول کر گردن ھما کر د ک ھا،
گ ک ھ
رونے رونے جہرے پر اسے دنکھ کر ب ھیلنی مسکراہٹ پر آنے والی نے اسے کنی نوسے دے ڈالے،
ام اخمد! ہللا ینی ہو گ یا ،ہللا ینی ہو گ یا ،اخمد اخ ھا تچہ ین گ یا ،وہ ابھ کر اس سے خمٹ گ یا ،اس نے
ب
ب ھی ئم آنکھوں سے مسکرانے ہونے اسے خود میں ھتیچ ل یا۔
ہللا شب سے اخ ھا ہے نا ام اخمد ،اینی جلدی ینی ہو گ یا ،ہے نا؟ ا یے خ ھونے خ ھونے ہاب ھوں میں
اس کا جہرہ ب ھامے وہ نوخھ رہا ب ھا۔
ہللا سے اخ ھا نو کوئی ہے ہی نہیں ،ہللا آپ سے ینی ہوا نو آپ نے ہللا کو سکرنہ نو نوال ہی نہیں۔ اس
ن
نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے اس کی کوناہی کا اجساس دالنا،
اوہ سوری ام اخمد ،اخمد اب ھی ہللا کو ب ھت یک تو نولےگا ،ب ھر ام اخمد کے سابھ ک ھانا ک ھا نے گا،
نالکل ،نو جلدی ہللا کو سکرنہ نول کر اور ہللا سے ک ھانا مانگ کر آپیں ام خمد ک ھانے کا و یٹ کر رہی
ہے،
اوکے ام اخمد ،آپ اخ ھی تجی ین کے و یٹ کرنا میں ہللا سے ک ھانا مانگ کر ال نا ہوں،
اسے سکرانہ کی تماز پڑ ھیے دنکھ کر اسے عج یب ہی سکون مل رہا ب ھا۔
12
اے ہللا میں اس کے نہلے مدرسہ کے چفوق ادا کرنے کی کوسش کر رہی ہوں ،ہللا میں ای یا کام کر
رہی ہوں ،نو ای یا کام کرنا۔ اس کے پتیے کے سابھ اس کا دل ب ھی شجدہ رپز ب ھا۔
ماساءہللا! ہللا نے کت یا اخ ھا ک ھانا دنا ہے نا ام اخمد ،اس کی نانوں اور غمل سے لگ یا ہی نہیں ب ھا کہ وہ
انک ساڑھے ناتچ سال کا تچہ ہے ،کس کا کمال ب ھا نہ سوا اس کے رب کے ب ھر اس کی ماں کی مج یت
کے۔
ہللا کا سکر ہے ،اب ا خھے سے ک ھاپیں۔ وہ اسے صجانہ کی خ ھوئی خ ھوئی ناپیں و عادپیں ی یانے ہونے
اسے ک ھانا کھالنے لگی ،وہ ک ھانا اشی کے ہابھ سے کھا نا ب ھا۔
ام اخمد ،ک یا ہم گ ھو میے نہیں جاپیں گے؟ ہر مہتیے واال سوال اس نے ب ھر دوہرانا۔
نالکل جاپیں گے ،ان ساءہللا ،یس آپ کی جالہ جان کو آنے دتجیے ،ب ھر پت توں جاپیں گے۔
شجی؟ خ ھونا سا ہابھ اس کے جہرے پر ر کھے مغصوم سے انداز میں وہ نلکیں خ ھ نکانے نوخھ رہا ب ھا۔ اس
کے جہرے کی خوشی دندئی ب ھی ،نہی پین دن ہونے بھے خو اس کی ام اخمد نورا وقت اس کے سابھ ہوئی
ب ھی۔
13
پت یا کہیں جا رہے ہو؟ وہ جا یے بھے وہ خواب نہیں دےگا ،ب ھر ب ھی اسے انک ی یگ کے سابھ ناہر
ئکلیے دنکھ کر نوخھ پتٹ ھے۔ اور وہی ہوا نہ اس کے قدم اس کے سوال پر رکے اور نہ زنان سے کوئی لفظ
ئکال۔
انک دعا کیجیےگا ب ھائی ،اگر کٹھی زندگی میں کوئی سادی کریں نو ہللا سے ضرف پتنی ہی مانگ یا پت یا نہیں،
ک تونکہ آپ کا پت یا ب ھی آپ کے گ یاہ جان کر آپ سے و یسے ہی ئفرت کرےگا خیسے آپ ا یے والدین سے
کرنے ہیں ،ک تونکہ انک ی یت یاں ہی ہوئی ہیں خ نہیں ہر جال میں ہر ر شیے سے مج یت ہوئی ہے،
اور نہ ب ھی ناد رک ھیا ب ھائی ان لوگوں کو ب ھی آپ سے سدند ئفرت ہوگی خ نہوں نے آ نکے کیے کا ب ھگ یان
ب ھگ یا ہے۔ نو ب ھر آپ کس خق سے ان لوگوں سے ئفرت کر رہے ہیں چب کہ آپ خود اس ئفرت کے
چقدار ہیں؟؟
ردا کی نلخ نانوں پر اس کے قدم ڈگمگانے بھے ،مگر اندر کی ئکل نف کو صنط کرکے وہ دہلیز نار کر گ یا،
آپ لوگ قکر نہ کریں ،نونہ کرنے والوں کو معافی مل جائی ہے ،اور ہم شب کو ملےگی ،ہم شب
نواپین میں ہوں گے ،ان ساء ہللا۔ ئم آنکھوں سے ا یے والدین کو دالسہ دے رہی ب ھی۔ واقعی ی یت یاں
رخمت ہی نہیں ئعمت ب ھی ہوئی ہیں۔ ک یا ک یا نہ سک ھا رہی ب ھی زندگی انہیں۔
14
نلیک ب ھری پیس میں مل توس ای ییس پیس سالہ ،خوئصورت ئفوش ،پڑھی ہوئی ستو ،لمیے قد کابھ اور
مصتوط جسامت کا مالک ڈاکیر ع یدال یاری مصتوط قدم اب ھانے ہونے 'الشقا ہاست یل' کے اندر داجل ہوا۔
نورے ہاست یل میں گ ھو میے ہونے اس کی ئظریں ہاست یل کا نوشٹ مارئم کر رہی ب ھیں۔ جن میں دھیرے
دھیرے سرد مہری آ رہی ب ھی۔
ک یا ہوا سر؟ کچھ کمی ہے ک یا؟ اس کے سابھ جلیے ڈاکیر عادل نے اس کے جہرے پر آنے والی
پرہمی کو دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔
مچ ھے اس میں ختیجیگ کرئی ہے ڈاکیر عادل ،اس ماخول میں سایس نہیں لے سک یا میں۔ اس نے
اش یاف کی الپرواہی اور پیشت یٹ کی عج یب ک یڈیسن دنک ھیے ہونے کہا خو اس کی ئقاشت یس یدی اور کام کے
معا ملے میں اتمانداری پر گراں گزر رہا ب ھا۔
فی م یل ڈاکیرز کا مردوں سے ہیس ہیس کر ب ھیے مارنا ،وہیں م یل اش یاف کا ہیسی مذاق میں ان کو تچ
کرنا ،جہاں اس کے قدموں میں تیزی آئی وہیں اس کے جہرہ ب ھی یٹ ھرنال ہو گ یا ب ھا۔
اس کے ک ھ نکارنے پر ڈاکیرز انکدم جاموش ہو کر اس کی طرف دنک ھیے لگے بھے۔ جہاں فی م یل کی
ئظروں میں اسے دنکھ کر ش یایش اب ھری وہیں م یل اس کی نارعب اور ساندار پرست یلنی سے م یاپر ہونے
بھے۔
15
ڈاکیر جان ع یدال یاری۔ ڈاکیر عادل کے اسارے پر پتٹ ھا ہوا نورا اش یاف ہڑپڑا کر ک ھڑا ہوا۔
س۔سس۔سوری سر۔ ہکالنے ہونے شب کے متہ سے انک سابھ ئکال۔ اس نے ان لوگوں کی
طرف سے ئگاہیں ب ھیریں۔
السالم علیکم! سالم کرنا وہ ڈاکیر عادل کی مع یت میں ا یے ک یین کی طرف پڑھ گ یا۔ ییچ ھے وہ لوگ اس
کی سالم میں نہل سے سرم یدہ ہو کر رہ گیے۔
ب َ
ی تو ائم ڈی ،واٹ ا ہت یڈ م نار ،اور وہ ھی ا یے ی گ۔ جاموش ماخول یں ڈاکیر مرن کی پرخوش آواز
س م ی س
گوتجی۔
چپ کرو ئم ،ہر ہت یڈسم ی یدے کو دنکھ کر ا یسے ہی آہیں ب ھرا کرو یس۔ دنکھ نہیں رہی ب ھیں ،ہمیں
دنکھ کر سر کے جہرے پر کتنی ناگواری آئی ب ھی۔
مچ ھے نو سر اکڑو لگ رہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے خیسے آزادی کے دن سلب ہونے والے ہیں۔ جس
ی یدے کے دنک ھیے میں ای یا رعب ہو اس کے کام کروانے کا انداز کت یا رعب دار ہوگا؟
سارے ڈاکیرز ا یے یے ناس پر الگ الگ ی نصرے کر رہے بھے۔ اور اندر ک یین میں پتٹ ھا وہ ان شب
کی الپرواہی پر انک نار ب ھر کڑھ رہا ب ھا۔
16
نا ہللا! اس لیے ہم مسلمان ییچ ھے رہ گیے۔ ہر پروفیسن میں اتمانداری نای ید ہو کر رہ گنی ہے۔
سر خ ھیک کر انک نک اور پین لے کر اس نے آدھے گ ھتیے میں تمام ش یڈنول ی یار ک یا اور ڈاکیر عادل
کو ب ھما کر اس کے م نعلق تمام ناپیں سمچھاپیں۔
نالکل شہی سر ،ہم لوگوں کو نہ نہت نہلے کر د ییا جا ہیے ب ھا۔ واقعی پڑی غقلت ہوئی ہے ہم سے۔
ڈاکیر عادل اس کی ذہایت اور کام کے طر ئقے سے م یاپر ہوا ب ھا۔ نہلے دن ہی اس نے اینی قانل یت دک ھائی
سروع کردی ب ھی۔
کوئی نات نہیں۔ ہللا نے ہر کام کا وقت مفرر ک یا ہے ،یس ہللا اس مج یت کو ق تول فرمانے اور اس پر
نایت قدم ر کھے۔
ً
ان ساء ہللا سر! ندالؤ آنےگا۔ چب آپ خیسے قانل ائم ڈی ہاست یل کو م یتیج کریں گے نو ئقت یا نہیری
ہی آنےگی۔
س
اونہہ ،خو ا یے پروفیسن سے اتماندار ہو گ یا وہ مچھو قانل ہو گ یا۔
جی سر۔
نہلے دن ہی تمام ڈاکیرز ہاست یل میں ندالؤ دنکھ کر چیران ہو رہے بھے۔ مگر ائم ڈی صاچب خود شب کو
ئظرانداز کیے اس ندالؤ کے کام میں پیش پیش بھے۔
17
چ
وہ چیران پریسان شی نورے ہاست یل کو دنکھ رہی ب ھی ،سات دن میں ای یا ختیج اسے ف نقی مع توں میں
چیران کر گ یا ب ھا۔
ڈاکیر جدتچہ! وہ اب ھی سوچ ہی رہی ب ھی چب ییچ ھے سے کوئی لڑکی آواز د ینی اس کی طرف آئی ب ھی۔
السالم علیکم ڈاکیر سمرن۔ نہ شب؟
وعلیکم السالم ،چیران ہو رہی ہو نا نہ شب دنکھ کر؟
نہت زنادہ ،ک یا ہوا ہے نہ؟ ایسا لگ رہا ہے کسی نے میجک کر کے ہاست یل کا ئقشہ ندل دنا ہو۔ ہو
ش جی م
ی
از د یٹ ین؟
ہمارے یے ائم ڈی۔ 'ڈاکیر جان' شب انہوں نے ہی ختیج ک یا ہے۔ ساری فی م یل کا اش یاف ب ھی
الگ اور ڈنارتم یٹ ب ھی الگ۔ انڈ نو نو واٹ ،کوئی ب ھی فی م یل فیسن میں نہیں آ سکنی ،م یل ڈنارتم یٹ کی
طرف آنا ہو نو خود کو قلی کور کر کے آپیں گی۔ اور م یل کو اس طرف جانا ہوگا نو نہلے ائقارم ک یا جانے گا
ب ھر کام ک یا جانے گا ،اشیرییج نا؟
اشیرییج نو ہے ،کون ہے ایسا قوی اتمان واال جس نے آنے ہی ہاست یل کی دی یا ندل دی ،اسے فیسن وال
سے اتمان وال ی یا دنا۔ نہ ختیج اسے نےجد یس ید آنا ب ھا۔
ہمارے ائم ڈی صاچب اور کون ،و یسے تمہارے لیے اخ ھا ہے اب تمہیں نہ ہاست یل خ ھوڑ کر جانے
کی ضرورت نہیں ہے ،تمہاری یس ید کا خو ہو گ یا ہے،
الچمدهلل ،ہللا کا اجسان ہے نہ ہم پر۔
18
نالکل ،و یسے تمہیں ی یا ہے ،اگر نہ ختیج کوئی اولڈ اتج ڈاکیر کرنا نا نو میں اینی ساکڈ نہیں ہوئی۔
ک یا مظلب؟ اسے سمچھ نہیں آنا ب ھا۔
ہمارے ائم ڈی صاچب انک ی یگ پرست یلنی ہیں۔ اور ہت یڈسم ب ھی ،نہ خملہ اس کے کان کے فریب
ہو کر کہا۔ ڈاکیر سمرن ان کے اش یاف کی شب سے نانوئی لڑکی ب ھی۔ دل کی صاف ب ھی اس لیے شٹھی
اس کی ناپیں اتچوانے کرنے بھے۔
ارے انک اور گڈ ی توز ،وہ اسے فی م یل اش یاف نک لے جائی رک کر ب ھر کچھ ی یانے لگی۔
اب ک یا؟
فی م یل اش یاف کی نو نایٹ ڈنوئی۔ ی یا نہیں سکنی نہ سن کر میرا دل ک یا ڈاکیر جان کے لیے انک گانا
گا دوں۔
واٹ!؟
مظلب کہ ان کا ا خھے سے سکرنہ کہہ دوں ،چب ڈاکیر عادل میری نایٹ ڈنوئی لگانے بھے نا نو ی یا
نہیں سکنی میرا دل جاہ یا ب ھا ان کے ب ھوڑے سے نال اک ھاڑ کر ب ھت یک دوں۔ اینی جشین پت ید کی وادنوں
میں جاکر خوانوں کی دی یا کی واٹ لگانے بھے کہ جد نہیں۔ ڈاکیر سمرن اور اس کی ناپیں ،ا یے مسحرے
ین سے وہ ڈاکیر نو نالکل نہیں لگنی ب ھی۔
ڈاکیر سمرن غت یت پڑا گ یاہ ہے اور اس وقت نو شب سے پڑا چب نہ ا یے ییحرز کی ہو۔
اوہ ،ہللا نلیز سوری اب نو غت یت ،اس کے انداز پر جدتچہ نے مسکرانے ہونے اسے آگے جلیے کا اسارہ
ک یا۔
19
تمہاری ڈنوئی پین دن نک چیرل وارڈ میں ہے ،ئفول ڈاکیر عادل" ،ڈاکیر جدتچہ از وپری سیشٹیر ای یڈ
نوالیٹ ڈاکیر ،خو اک یلی نہاں پر ا یے پروفیسن سے اتماندار ہیں" چیرل وارڈ کے ئف پیشت یٹ کو وہ اپزنلی
ہت یڈل کر لتنی ہیں ،اور اب ھی وہاں ان کی زنادہ ضرورت ہے،
ئم نہیں سدھر سکنی۔ اب جلو۔
اوکے مٹم! دونوں ا یے ڈنوئی وارڈ کی سمت پڑھ گییں۔
سام نلک وہ کافی پزی رہی ب ھی۔ تماز اور لیچ نائم ب ھی نہت مشکل سے ئکال نائی ب ھی۔
پین دن نلک اس کی روپین نہت ئف رہی ب ھی ،اور واقعی نہ اشی کا صیر ب ھا خو اس نے نہت سے
صدی پیشت یٹ کو اینی پرم طت نغت اور سمچ ھانے کے انداز سے ہت یڈل کر ل یا ب ھا۔
اس ییچ انک دن ب ھی اسے م یل ڈنارتم یٹ میں جانے کی ضرورت نہیں پڑی ب ھی۔ ڈاکیر جان چب ب ھی
راؤنڈ پر آنے وہ نہت پزی رہی ب ھی۔ اب ھی نک اس کی کسی ب ھی معاملہ میں کالس نہیں ہوئی ب ھی۔
*************
جار دنوں کی مسلسل خ ھان پین اور اس فرم کی گڈول کو دنک ھیے ہونے اس نے ان پردرز کی ہ یلپ
کرنے کا ارادہ کر ل یا۔
ہمیں واقعی آپ کے سابھ کام کر کے نہت خوشی ہوگی مسیر ضرار لعاری۔ اینی اس فرم میں ہم آپ
کی قفنی پرسیٹ سٹیرنگ انکشت یٹ کرنے ہیں۔ آپ کا اجسان ہے آپ نے ہماری فرم کو ڈو یے سے
تجانا۔ ب ھت یکس قار انوری ب ھیگ خو آپ نے ہمارے لیے ک یا۔
20
ناٹ م ییسن مسیر خت ید ،آپ کی ہ یلپ کر کے ہمیں خوشی ہوئی ہے ،اور اس میں ہمارا ب ھی ای یا قاندہ
ہے۔ اوکے اب کل ملیے ہیں۔ ک ھڑے ہو کر مسیر خت ید سے ہابھ مالنا اور وایس پرال ہونل (جہاں وہ ب ھہرا
ہوا ب ھا) کے لیے روانہ ہوا۔ سام میں اس کا ارادہ کسی جاص سے ملیے کا ب ھا۔
اس را شیے پر نالک یڈ ہے ساہد آپ دوسرے را شیے سے پرن لیں ،کسی کو قون لگانے ہونے اس نے
ڈرای تور کو ہدایت دی۔ سات دن کے لیے اس نے اس ڈرای تور کو ہاپر ک یا ہوا ب ھا۔
اوکے سر! ڈرای تور نے م نعدی سے اس کا جکم ما یے ہونے کار کو دوسرے را شیے پر ڈال دنا۔
امجد گ ھر کی ک یا چیر ہے؟ ناہر را شیے پر ئظر خمانے وہ قون پر گ ھر کی نگرائی پر مامور شحص سے نات کر
رہا ب ھا۔
امی انو اور ردا کو کوئی پریسائی نو نہیں ہے؟ اور ان کا خ یک اپ وقت پر ہوا ہے نا؟
گڈ ،مچ ھے پین جار دن اور لگیں گے ،تمہیں گ ھر کی نوری دنکھ ب ھال کرئی ہے ،اور اینی وائف کو ب ھی
سمچ ھا د ییا۔ دو جار ناپیں اور کر کے اس نے قون رک ھا ،یٹھی گاڑی انک خ ھیکے سے رکی ب ھی۔
ک یا ہوا؟ اس نے ادھر ادھر دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔
سر وہ سا میے! ڈرای تور نے کچھ گ ھیرانے ہونے کہا۔
سا میے کا م نظر دنکھ کر اس کے ما بھے پر ا خھے جاصے نل آنے۔
21
سر آپ اک یلے ان پین لوگوں سے کیسے لڑیں گے اور نہ نو اس را شیے پر عام نات ہے۔ اس لڑکی کو
اس را شیے سے گزرنے ہونے سوخ یا جا ہیے ب ھا۔ ڈرای تور نے اسے کار سے ناہر ئکل کر ان لوگوں کی طرف
پڑ ھیے دنکھ کر ناز رک ھیے کی کوسش کی۔
اگر اس لڑکی کی جگہ تمہارے ا یے گ ھر کی کوئی غورت ہوئی نو ب ھی ئم نہی کہیے؟ اور ئم مسلمان ہو کر
ایسی پزدلی دک ھا رہے ہو ،ئف ہے ئم پر۔ افسوس میں سر ہال نا وہ ان لوگوں کی طرف پڑھ گ یا۔
ک یا ہو رہا ہے نہاں؟ ان کے فریب نہیچ کر اس نے غصے میں نوخ ھا۔ پت توں لڑکے اس کی طرف
م توجہ ہونے۔
اونے جل ئکل نہاں سے ،ڈشیرب نہیں کرنے کا سمچ ھا ،ورنہ نہیں تیرا کام تمام کر دیں گے۔
خ ھوڑو انہیں! اس نے ان پت توں کو دنک ھیے ہونے لڑکی کی طرف اسارہ ک یا.
نہ خ ھوڑیں نو؟ پتنی ،لکی ذرا اس کی ہیرو گری ئکالو ،لڑکی کا ہابھ مصتوطی سے نکڑنے ہونے انک
لڑکے نے دو لڑکوں کو اسارہ ک یا۔
ک توں نے ،نہت زنادہ ہیرو پتیے کا سوق ہو رہا ہے تچ ھے ،جان ی یاری نہیں ہے ک یا ،دونوں ا یے ہابھ
میں جاقو گ ھمانے ہونے اس کے سا میے آ رکے۔
جان ب ھی ی یاری ہے ،اور ہیرو پتیے کا سوق نہیں ،ہیرو ہی ہوں ،ک تونکہ اسالم ان لوگوں کو ہیرو ہی کہ یا
ہے خو دوسروں کی مدد کرنے ہیں ،دوسروں کی عزنوں کی چقاظت کرنے ہیں ،اور ا یسے لوگ ئم خیسے
22
کیڑے مکوڑوں کو آسائی سے مسل د ییے ہیں ،دونوں لڑکوں کا جاقو واال ہابھ مصتوطی سے نکڑ کے دونوں
کی ی یٹ میں انک انک الت ماری ،یٹھی ڈرای تور نے آ کر ان دونوں کے ہابھ سے جاقو خ ھت یا۔
ی
اب ک توں آنے ہو؟ اس نے ی کھی ئظروں سے ڈرای تور کی طرف دنک ھا۔
سر آپ کے سابھ مچ ھے ب ھی ہیرو پتیے کا موقع مل جانے گا۔ اور ک یا ی یا سر آج کی ان لوگوں کی درگت
سے نہ راشتہ ایسی خرک توں سے ناک ہو جانے۔
اے خ ھوڑ سالے ،نو جای یا نہیں ہے ہمیں ،دونوں لڑکے ای یا ہابھ خ ھوڑانے میں ناکام ہو رہے بھے۔
ک توں ب ھنی! انہیں ی یاپیں "ہم کون ہیں؟" اس نے ڈرای تور کو دنکھ کر نوخ ھا۔
نالکل سر ،نہ لو کمت توں سرم نہیں آئی ئم لوگوں کو لڑکی کو خ ھیڑنے ہونے۔ ڈرای تور کی ان لوگوں پر مکا
نازی دنکھ کر اس کے جہرے پر ہلکی سے مسکراہٹ آ کر عایب ہوئی۔ اور ب ھر دونوں ان پت توں پر پری
طرح ب ھاری پڑ گیے۔ نولیس کے ہارن پر ڈرای تور گ ھیرا کر ییچ ھے ہوا۔
سر نولیس آ گنی۔
آنے ایشت یکیر صاچب ،کچھ زنادہ ہی قاشٹ سروس نہیں ہے آپ لوگوں کی؟ ہابھ خ ھاڑنے ہونے وہ
طیزنہ فریب آنے ہونے ایشت یکیر سے مجاظب ہوا۔
چب آپ نے قون کر دنا ب ھا نو انہیں ی یتیے کی ک یا ضرورت ب ھی؟ ایشت یکیر ب ھی تیڑھا ہی ب ھا۔
23
ضرورت ب ھی ایس یکیر! اگر آپ لوگ ای یا کام نوری اتمان داری سے کرنے لگیں نو عام لوگوں کو اس مار
دھاڑ کی ضرورت ہی نہیں پڑےگی۔ کاش ملک کے رک ھوالے عزنوں کے رک ھوالے ب ھی ہونے۔
دنکھو مسیر ،آپ نولیس والوں پر ائگلی نہیں اب ھا سکیے۔
اوکے نہیں اب ھا رہا۔ ضرف ای یا ی یاؤ ،چب تمہاری ماں ،نہن ،ی یت توں کو کوئی ہراس کرےگا ،نو ئم لوگ
نہ خ ھوئی اتمانداری کا ڈھونگ کرنے والی نولیس کا سوانگ رجاؤگے نا اینی عیرت کا پرخم نلید کروگے؟
ایسا کوئی کرےگا نو جان سے جانے گا ،ایس یکیر کے ب ھڑ کیے پر وہ مسکرانا۔
نالکل نہی ہم نے ب ھی ک یا۔ قوم کی نہن ،پتنی شب کی ساتچھی ہے ایس یکیر ،ان کو اس گ یاہ کا ستق
سک ھا کر میں نے اینی ایسای یت سے ائصاف ک یا ،اب آپ کا کام ہے ا یے عہدے سے ائصاف کرنا،
ا یے ہویٹ سے ئکلیے خون کو صاف کرنے اس نے ایشت یکیر کی طت نغت ب ھی صاف کی۔
اخ ھی سزا د ییا ایشت یکیر ،اور اس را شیے کی دنکھ ب ھال ب ھی کروانا ،ڈرای تور نے ان پت توں کو گھشیٹ کر
لے جانے ایشت یکیر سے جال کر کہا۔
یس ب ھنی ،تمہاری نہادری کو ب ھی مان گیے۔ ہللا ضرور اخر دےگا تمہیں اس کا۔ اس نے ڈرای تور کی پتٹھ
ب ھتٹ ھیائی۔
وہ راضی ہو جانے سر ،ای یا ہی نہت ہے ا یے لیے۔ م یڈم اب جاپیں ا یے گ ھر ،اب ک یا دوسرا پرنلر
ب ھی آج ہی کرواپیں گی ک یا ہماری ہیروگری کا؟
ڈرای تور کی نات کو اگ تور کر وہ لڑکی ضرار لعاری کے سا میے آ کر رکی۔
آپ کے ہابھ پر جاقو لگا ب ھا ،خون نہہ رہا ہے۔ اس نے اس کی وایٹ آش یین کو الل ہونے دنکھ کر
کہا۔
24
اس طرح کے راستوں پر ی نہا ئکلیا غقلم یدی نہیں ہے۔ "غورت کی عزت اس کے ا یے ہابھ میں
ہوئی ہے ،کٹھی کٹھی وہ ا یے مردوں کے گ یاہوں کے تجانے ا یے غمل کا خم یازہ ب ھگتنی ہے"۔
اور ای یا نہ غمل آپ انک ئظر خود کو دنکھ کر نہت ا خھے طر ئقے سے سمچھ جاپیں گی۔ آج کا ستق سمچ ھا
گ یا ہوگا آپ کو کہ "ہللا نے پردہ فرض ک توں ک یا ہے؟"۔
ی یا اس کی طرف د نک ھے نول یا وہ ای یا زمین پر گرا سامان اب ھانے کے لیے خ ھکا۔
جی سمچھ گنی ہوں ،اور آج کے ئعد کٹھی نہ ی نہا اور نہ ا یسے ناہر ئکلوں گی۔
ای یڈ ب ھت یکس ،آپ نے خو میرے لیے ک یا ،نہ واقعی انک ہیرو ہی کر سک یا ہے۔
َ
ب ھت یکس کی ضرورت نہیں ہے ،ایس ا ہ تومن ڈنوئی۔ لہچہ اس کا رف ہی ب ھا۔
نہت لکی ہے آپ کی قٹملی جن کے ناس آپ خیسا مجاقظ ہے ،ای یڈ لکی گرل آپ کی وائف ،آپ
واقعی انک غظٹم شحص ہیں ،آپ کا اشیرانگ کیرنکیر اس نات کی گواہی د ییا ہے۔ مچ ھے نہت خوشی ہوئی
آپ سے مل کر۔
اس کے القاظ اس کے متہ پر نازنانے کی طرح لگے بھے۔ وہ اور کچھ نہیں سن سک یا ب ھا۔ ای یا سامان
اب ھا کر وہ تیزی سے وہاں سے ئکال۔
ارے ستیے نو ای یا نام نو ی یانے جاپیں۔ اسے رقو جکر ہونے دنکھ کر وہ ب ھی تیزی سے اس کے فریب آئی
ب ھی۔
25
نہاں سے جاپیں ،اور کسی اختنی مرد سے اس طرح نات نہیں کرئی جا ہیے ،وہ اختنی جاہے آپ کا
مددگار ہی ک توں نہ ہو۔
ارے ارے ،نلکل نہیں کروں گی کسی اختنی سے نات ،یٹ آپ کچھ نو ا یے نارے میں ی یانے
جاپیں۔ وہ لڑکی اس را شیے میں آ کر ک ھڑی ہوئی۔
ک توں ی یاؤں؟ ک یا کریں گی جان کر؟
ا یسے ہی ہوخھ رہی ہوں۔ ا خھے لگے آپ۔ ورنہ آج کے زمانے میں کون ای یا اخ ھا ہونا ہے۔
میں آپ کو آج ا یے نارے میں ی یاؤں ،اور آپ سے نہاں ک ھڑے رہ کر نات کروں ،ناکہ کل کو کوئی
اختنی مرد میری ی توی سے اس طرح ناپیں کرے۔
ک یا آپ میرڈ ہیں؟ وہ کہیں سے سادی سدہ نہیں لگ رہا ب ھا۔
َ
جی ہاں ،ناٹ اونلی میرڈ یٹ آلسو ا قادر۔ دوسری طرف سے لٹ کر وہ اس لڑکی ظروں سے دور ہونا ال
ج ئ ن
گ یا۔
ب ھا گیے ہونے انک شحص اس کے تیر پر تیر رکھ کر گ یا خو اس کی دعا میں جلل ی یدا کر گ یا۔ اس نے
ن
سرخ آ ک ھیں ک ھول کر ب ھا گیے والے کو دنک ھا خو انک ر ییگنی ہوئی یس میں سوار ہو رہا ب ھا۔ وہ یس اس کے
سا میے سے گزر رہی ب ھی اور وہ نے خ یالی میں اشی کو دنکھ رہا ب ھا۔
ن
یس کے رق یار نکڑنے ہی وہ کریٹ ک ھا کر ش یدھا ک ھڑا ہوا ،آ ک ھیں نےتجاسہ چیرت سے کھلی رہ گنی۔ اور
ب ھر اس ساہراہ پر موخود لوگوں نے دنک ھا "وہ ناگلوں کی طرح یس کے ییچ ھے ب ھاگ رہا ب ھا"۔ اور قصا میں
انک ہی نام کی گوتج نازگشت کر رہی ب ھی۔ جس میں اینی پڑپ ب ھی کہ قصا ب ھی ساند سوگوار ہو گنی ب ھی۔
27
نوپرہ!!!!!!
نوری سدت سے جال نا ہوا وہ آنکھوں سے اوخ ھل ہوئی یس کے ییچ ھے ب ھا گیے ہونے انک یٹ ھر سے
ب ھوکر ک ھا کر گرا ب ھا ،فریب ہی انک گاڑی تیزی سے اس کے فریب آ کر رکی ب ھی۔
**************
ک یا ہے ہمارا مع ی ِار زندگی ،محض لوگوں کی کم یاں نالش کر کے ان پر زندگی ی یگ کرنا؟ کسی لڑکی میں
کوئی ع یب دنکھ ل یا جانے نو اسے زمانے ب ھر میں ذل یل کر د ییا؟ لڑکی کا کسی لڑکے سے نات کرنا اس کا
شب سے پڑا گ یاہ ،اور لڑکا زنا کر کے ب ھی آزاد ہونا ،ک یا نہ؟
ہاں نہی ی یانا ہوا ہے زندگی کا مع یار ہم نے۔ اور ک یا آپ لوگوں کو معلوم ہے؟
لڑکا لڑکی کا سابھ ب ھاگ جانا ،دو نامحرموں کا آیس میں خیسی ئعلق ہونا ،اقٹیرز ہونا ،پڑا گ یاہ ہے ،زنا میں
مت یال کرنے والے۔ معاسرہ خراب کرنے والے گ یاہ ،جسے گ یاہ کی ماں کہا گ یا ،جس کے ہللا نے شجنی
سے ناک ید کی "چیردار زنا کے فریب ب ھی نہ جاؤ"۔
ً ً
ئقت یا ئقت یا نہ گ یاہ زلزلوں کا سیب پتیے ہیں ،گ ھروں کی ی یاہی کا سیب پتیے ہیں ،جن کے ہونے سے
معاسرہ میں ذلت و رسوائی ئقتنی ہے ،جن پر اسالم نے سزا کی جد جاری کی ہے۔ لوگ ا یسے لوگوں کو
پڑی چقارت و ذلت کی ئظر سے دنک ھیے ہیں۔ جاص کر خواپین کو۔ مگر ک یا آپ کو معلوم ہے؟ ان سے
ب ھی پڑے کچھ گ یاہ ہیں۔ جا یے ہیں کون سے؟
دو سو سے ب ھی زاند خواپین کو انک سابھ مجاظب کر کے نوخ ھا ،خو انک پرایس کی ک نف یت میں اسے سن
رہے ب ھیں۔
28
ن
ک یا زنا سے ب ھی پڑا گ یاہ ہے کوئی؟ لوگوں کی جہ م یگوی یاں اس کے کانوں نک ہیجی۔
جی ہاں! زنا سے ب ھی پڑے گ یاہ ہیں!!!
"غت یت کرنا ،ازدواجی رستوں میں دراڑ ڈال یا ،نہمت لگانا ،کسی پر طلم کرنا ،کسی پتٹم کو ئکل نف نہیجانا"
نہ وہ گ یاہ ہیں جن سے یسلیں ی یاہ ہو جائی ہیں ،جن کی ہت یت اینی خوق یاک ہے کہ لوگ اینی آنکھوں سے
دنکھ لیں نو ان گ یاہوں کو خ یالوں میں ب ھی جگہ نہ دیں۔
ی یاپیں کون سے گ یاہ زنادہ عام ہیں؟ زنا نا نہ شب؟
آپ جاینی ہیں غورنوں کی ئعداد جہٹم میں زنادہ ک توں ہوگی؟
انہیں گ یاہوں کی وجہ سے ،زنا جہٹم میں ای یا نہیں لے کر جانے گا ختیے نہ گ یاہ۔
اس کا مظلب نہ نہیں کہ زنا ان سے خ ھونا ہو گ یا۔ نہیں۔ ایسان زنا کی جالت میں اسالم سے ئکل
جا نا ہے۔ کفر کے گ ھر میں ہونا ہے وہ اس وقت۔
نل نل سر زد ہونے والے ان گ یاہوں سے تچو ،اینی اوالدوں کو تجاؤ۔ مرد و غورت زائی پتیے ہیں۔
ک تونکہ ان کے والدین انہیں ان گ یاہوں سے نہیں تجانے۔ وہ تچوں کو یس ا یے معاسرے کے مع یار
کی پری یت د ییے ہیں اور اسالم کو ب ھول جانے ہیں۔
خرام کی اوالدیں ہی زائی نہیں پتنی ،سرئف والدین کی اوالد سے غقلت ب ھی انہیں زائی ی یا د ینی ہے۔
ماؤں کی غت یت انہیں ایسا ی یا د ینی ہے۔
دوسروں پر نہ یان پراشی انہیں زائی ی یا د ینی ہے۔ طلم کی سزا دی جائی ہے ،غت یت طلم ہے ،نہ یان
پراشی طلم ہے ،ئعلقات میں جاص کر ازدواجی ر شیے میں درار ی یدا کرنا فتیح طلم ہے۔
نہاں ہر کوئی طالم ہے ،اور میں نے اینی زندگی میں غورت سے پڑا طالم کوئی نہیں نانا۔
29
اشی کی وجہ سے آج غورت یسنی میں گرئی جلی جا رہی ہے۔ ک یا ہم ان گ یاہوں سے ک یارہ کسی اخت یار
کر کے انک مصتوط کردار کی امت کو وخود میں نہیں ال سکیے؟
ک یا سنظان کے متہ پر طماتچہ نہیں مار سکیے؟
ہمارے مسلمان نوخوان عیر مذہب کی غورنوں سے ہوس نوری کر رہے ہیں ،اور ان کی سزا مسلمان
لڑک توں کو دی جا رہی ہے۔
انہیں لونا جا رہا ہے محض اس لیے کہ وہ مسلمان ہیں۔ کون طالم کو طلم کا راشتہ دک ھا رہا ہے؟
کون معاسرہ کو گ یدہ کر رہا ہے؟
ع
سوا والدین کی غقلت ،کم لمی ،علط پری یت کے؟
آپ کسی کی غت یت کریں گی نو کہیں اور آپ کی پرای یاں کی جا رہی ہوں گی۔
آپ دوسروں پر الزام پراشی کریں گی نو آپ کے گ ھر میں اس سے ب ھی فتیح الزام پراش یاں کی جاپیں
گی۔
آپ دوسرے کی پتنی کو گ ھر میں ال کر ی یگ کریں گی نو آپ کی ی یت توں کو ی یگ ک یا جانے گا۔
آپ رستوں میں دراڑ ڈالیں گی نو آپ دونوں جہانوں میں ذل یل کر دی جاپیں گی۔
آپ کے مرد دوسری عیر غورنوں سے ئعلقات رک ھیں گے نو آپ سے دوسرے مرد ئعلقات پڑھانے
آپیں گے۔
کون کر رہا ہے اصل میں نہ مظالم ،انک ایسان کی پرائی کس طرح ب ھیل رہی ہے ،اور ب ھیلنی
رہےگی۔
30
ناز آجاپیں۔ نونہ کریں۔ انک ہی نار میں کام یائی نہیں ملےگی ،مگر "مسلسل مج یت کام یائی کی دل یل
ہے"،
ہللا کا وعدہ ہے وہ جلیے والوں کی طرف دوڑ کر آ نا ہے ،ہم اس کی طرف خ ھونے خ ھونے قدم اب ھا کر
ہی جل سکیے ہیں۔
میں نے ان گ یاہوں سے گ ھروں کو پرناد ہونے دنک ھا ہے ،آپ ب ھی محسوس کریں نو آپ کو ب ھی ئظر
آنےگا۔
آپ کی اوالدیں نافرمان ک توں ہیں؟
آپ کے گ ھر میں سکون ک توں نہیں ہے؟
آپ کے گ ھر میں ادب ک توں نہیں ہے؟
آپ کو امن یس ید ک توں نہیں ہے؟
آپ کسی کو خوش ک توں نہیں دنکھ نانے؟
آپ کے گ ھر سے کردار کا خ یازہ ک توں ئکل رہا ہے؟
آپ کے گ ھر میں دین مردہ جالت میں ک توں ہے؟
سوخیں ذرا! کون سے گ یاہوں نے آپ کو مومن سے سنظان ی یا دنا؟
نہ اغمال نو سنظان کے ہیں ،وہی نو ی یک یاں پرداشت نہیں کر سک یا ،وہی نو ہے خو کسی کو خوش نہیں
دنکھ سک یا۔
آپ کی انک شجی نونہ ،انک شجی کوسش ،انک تحتہ عزم۔ ک یا آپ میں ندالؤ نہیں النےگا؟
31
اس قوم کی جالت نہیں ندلے گی ،چب نک آپ اس کا تحتہ ارادہ نہ کریں ،آپ کے خود کو ند لیے
کے عزائم سے ہی انک ناک جہاں وخود میں آنےگا،
عالمہ اق یال کا شعر ہے:
جدا نے آج نک اس قوم کی جالت ب ھیں ندلی
نہ ھو جس کو خ یال خود اینی جالت کے ند لیے کا
اس نے ئگاہیں اب ھا کر دنک ھا ،ہر جہرہ آیسوؤں سے پر ب ھا۔ نہیے آیسو ،ک یک یانے ہلیے ہویٹ ی یا رہے
بھے ان کے دل نونہ کر رہے ہیں ،کیسے نہ کرنے ،چب امت کی قکر کرنے والی نے ساری دی یا کے
سونے کے ئعد ا یے رب کے در پر دش یک دی ب ھی۔ نوری رات اس نے آپ صلی ہللا علتہ وسلم کی وہ
سیت ادا کی ب ھی جس کے طف یل ہللا نے امت کو ی نہا نہ خ ھوڑنے کا وعدہ ک یا ب ھا۔ "امت کی قکر میں
رونے والی سیت"۔
غورپیں اس سے پڑھ پڑھ کر کچھ نہ کچھ نوخھ رہی ب ھیں۔ ہر انک کو اب اینی تحشش کی قکر لگ رہی
ب ھی۔ کتنی غورنوں کو اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ آیس میں معافی نالفی کر کے انک دوسرے سے معائفہ کر
رہی ب ھیں۔
اس نے دنک ھا ب ھا ان غورنوں کے ییچ ھے موخود لڑک توں کے جہرے خوف سے زرد ہو رہے بھے۔ ہر کوئی
ا یے گ یاہوں کو ناد کر کے رو رہا ب ھا۔
32
ہللا! میری اس میں خو ب ھی کوناہی ہے معاف کر کے درشت کر د ییا ،تیری جدائی کی فسم اس میں
میرا کوئی مقاد نہیں ،تچ ھے راضی کرنے کے لیے ک یا ہے۔ نو اس کوسش کو ق تول کر۔
خ ھکے سر کے سابھ اس نے ا یے رب سے دعا کی اور کنی آیسو اس کی آنکھوں سے ئکل کر فرستوں
کے ہاب ھوں میں خمع ہو گیے۔
کتیے اختٹ ھے کی نات ہے "ی یت ییس سالہ پزیس مین ضرار لعاری انک سک کی ی یا پر یس کے ییچ ھے
ناگلوں کی طرح ب ھاگ رہا ب ھا"۔ ہابھ کی ڈریس یگ کرنے ہونے اس نے جاموش سر خ ھکانے پتٹ ھے ضرار
لعاری پر طیز ک یا۔
وہ میرا سک نہیں ب ھا ع یدال یاری ،وہ وہی ب ھی جسے تچ ھلے خھ سالوں سے ڈھونڈ رہا ہوں ،جس کا تجیل
مچھ سے پت ید میں ب ھی جدا نہیں ہونا۔ میں اس کو نہجا یے میں دھوکا نہیں ک ھا سک یا۔
ک یا کروگے ڈھونڈ کر ،کیرنکیر نو ان کا کوئی ب ھا نہیں ،ان کی جد ئم ب ھی جا یے بھے ب ھر ک توں ڈھونڈ
رہے ہو ،زندگی میں آگے ک توں نہیں پڑھ جانے۔ اخ ھی لڑکی مل جانے گی تمہیں ،انک ندکردار۔۔۔۔
شٹ اپ ،اگر انک لفظ ب ھی اس کے نارے میں نوال نو ب ھول جاؤں گا کہ ئم میرے دوشت ہو۔
خ ھیکے سے ای یا ہابھ خ ھڑا کر انک مکا اس کے متہ پر مارا۔
33
ک یا میرا کیرنکیر نہیں جا یے ئم" ،ک یا ضرف غورنوں پر ہر گ یاہ کی دقعہ عاند ہوئی ہے"۔ ک یا وہ مرد پری
ہونے ہیں خو ان کی عزت سے کھلواڑ کرنے ہیں؟ ئم ب ھی میرے خیسے ہی عام مرد ئکلے ڈاکیر
ع یدال یاری۔ اس کے دھکا د ییے سے ع یدال یاری کرشی پر گرا ب ھا۔ مگر ضرار لعاری کے اندر کا ندالؤ اسے
مسرور کر گ یا ب ھا۔
میں روزانہ دعا کرنا ہوں ہللا تمہیں سکون دے ،تمہیں تمہاری زندگی کا رنگ لونا دے ،اور مچ ھے ئقین
ہے جلد ہی ہللا تمہیں تمہارا سکون لونانے گا،
اور انک نات ،میرا ہللا جای یا ہے خو ب ھاب ھی کے لیے میرے دل میں رائی کے دانے کے پراپر ب ھی
پرائی آئی ہو۔ مچ ھے شکایت نو ان مردوں سے ہوئی ہے جن کی وجہ سے غورنوں پر الزام لگانے جانے ہیں۔
ان کی زندگ یاں ی یاہ ہوئی ہیں۔ اس کا اجساس نو مچ ھے انک غورت خیسا ہی ہے۔ اس کی آنکھوں میں آنے
سرد ناپر نے ضرار لعاری کو ب ھٹ ھکانا ،وہ سمچھ گ یا ب ھا کہ ع یدال یاری کو اینی زندگی کا نلخ ناب ناد آنا ہے۔
اور آج ئم میں انک نہیرین مرد کو دنکھ کر مچ ھے ہماری دوشنی پر فحر ہو رہا ہے۔ مگر نار پڑی زور سے مکا
مارا ہے ئم نے۔ خود کی ڈاکیری خود پر ہی انالئی کرئی پڑےگی۔ اس کے کرا ہیے پر وہ مسکرانا۔
تمہیں غورنوں سے شکایت نہیں ہے نو ب ھر سادی ک توں نہیں کر رہے ہو؟ ضرار لعاری نے اس سے
وہی سوال نوخ ھا جس کے نارے میں وہ سوخ یا ب ھی نہیں جاہ یا ب ھا۔
34
ی یا نہیں ،وہ کچھ اور نو لیے جا رہا ب ھا چب اس کی ئظر دروازے کے فریب ک ھڑے جتے پر پڑی۔ اشکائی
نل تو کرنے ناجامہ میں مل توس سر پر نوئی نہیے وہ اسے ای یا ی یارا لگا کہ اسے اندر نال گ یا۔ ا یے خ ھونے
خ ھونے ہاب ھوں سے وہ تچہ دروازہ دھک یل کر اندر داجل ہوا اور ش یدھا ضرار لعاری کے سا میے جا کر ک ھڑا ہو
گ یا۔
ام اخمد کہنی ہیں اگر کوئی کسی کو مارنا ہے نو ہللا اس سے کنی ہو جا نا ہے۔ اس لیے میں کسی کو
نہیں مارنا ہوں۔ آپ جلدی سے نہ والے ائکل کو سوری نول کے ہللا سے نونہ کر لیں ائکل ،ورنہ ہللا آپ
سے کنی ہو جانے گا۔ نارنک مغصوم شی آواز میں مغصوم سے القاظ نے جہاں ع یدال یاری کو چیران ک یا
وہیں ضرار لعاری کے کانوں نک وہ لفظ ساند ہی نہیجے ہوں ،ک توں کہ وہ نک نک اس تچہ کو دنکھ رہا ب ھا۔
انکدم ساکڈ ہو کر۔
پت یا کون ہیں آپ اور نہاں کیسے آنے؟ ضرار لعاری کی جاموشی پر ع یدال یاری نے اسے ا یے ناس
نالنا۔
میں اخمد ہوں ،ام اخمد کو آج اسکول میں زنادہ کام ب ھا نا وہ دپر سے گ ھر آپیں گی اور میں اک یال ر ہ جا نا
نو اس لیے میں جالہ جان کے سابھ آنا ہوں۔ اخمد نے اس کے نوخ ھیے پر ساری ڈپت یل دی۔
35
اوہ سوری دونوں ائکل ،میں نے آپ کو سالم نہیں ک یا۔ ام اخمد کو ی یا جال نو وہ کنی ہو جاپیں گی۔
سوری ہللا ،نہ ائکل ان ائکل کو مار رہے بھے نا نو میں ب ھول گ یا ب ھا۔ اب کرنا ہوں۔ نو کنی نہیں ہونا۔
ب ھیک ہے نا؟ ا یے ما بھے پر ہابھ مار کر افسوس ک یا۔ اور سابھ ہی سر اوپر کر کے ہللا سے مجاظب ہوا۔
ا یے خ ھونے جتے کا نہ انداز ع یدال یاری کو سدند چیران کر رہا ب ھا۔
السالم علیکم ورخمۃ ہللا وپرکانہ! دونوں ائکل۔ چیران سے ع یدال یاری نے اس کے سالم کا خواب دنا۔
و علیکم السالم ورخمۃ ہللا وپرکانہ! نہت ا خھے جتے ہیں آپ نو۔ ع یدال یاری اسے گود میں اب ھا کر اینی
چٹیر پر پتٹ ھا۔
اخ ھا ،اور آپ ک یا کرنے ہیں؟ ع یدال یاری کو دہ کافی دلحشپ تچہ لگا ب ھا۔
میں سونا ہوں ،ب ھر اب ھیا ہوں ،ب ھر تماز پڑھ کر ہللا سے ک ھانا مانگ یا ہوں ب ھر ام اخمد مچ ھے ک ھانا کھالئی
ہیں ،ب ھر نہت سارا پڑھائی ہیں ،ب ھر استوری ب ھی ش یائی ہیں اور رات ہو جائی ہے نو ب ھر سے میں سو جا نا
ہوں۔ انک نار ب ھر ئفص یلی خواب دنا۔ ع یدال یاری اس کے خواب پر کافی چیران ہوا ب ھا۔
ائکل ک یا آپ کو زنادہ پین ہو رہا ہے؟ میں سورہ قاتچہ پڑھ کر آپ کے ہابھ پر ب ھونک ماروں؟ آپ کا
پین ب ھیک ہو جانے گا۔ اخمد نے یٹ ھر کی مورت یے ضرار کا ہابھ نکڑ کر نوخ ھا۔
آپ ا یے پڑے ہو کر رو رہے ہیں۔ آپ پرنو جتے نہیں ہیں۔ ام اخمد کہنی ہیں ا خھے جتے ہللا کے
سا میے رونے ہیں لوگوں کو سا میے نہیں رونے۔ نو ب ھر ک یا آپ گ یدے جتے ین گیے؟۔ ضرار خو دنوانہ وار
ب
ئم آنکھوں سے اسے دنکھ رہا ب ھا انکدم سے اسے اب ھا کر ستیے میں ھتیچ گ یا۔
مگر نار ب ھاب ھی کی کوئی نہن نہیں ب ھی نو ب ھر ،نار انک مسانہت پر ئم۔ ع یدال یاری کو سمچھ نہیں آ رہا
ب ھا ک یا کہے۔
ئم نلیز ڈاکیر جدتچہ کو نالؤ۔ میں ان سے نات کرنا جاہ یا ہوں ،میں اب صیر نہیں کر نا رہا ہوں ،میں
نوپرہ سے۔ انک ہابھ سے نالوں کو جکڑے دوسرے کی مٹھی ی یا کے متہ پر ر کھے وہ ا یے جذنات کو قانو
کر رہا ب ھا۔ اس کا یس نہیں جل رہا ب ھا وہ نلک خ ھیکیے ہر چیز ی یا کر لے۔
38
کام ڈاؤن نار ،ڈاکیر جدتچہ سے ا یسے نہیں مال جا سک یا ،نہلے ان سے اس معا ملے میں نات کرنے کی
اجازت لتنی پڑےگی۔
ڈاکیر جان ،اتمرخیسی ہے نلیز جلدی جلیے۔ وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا چب ڈاکیر عادل گ ھیرانا ہوا اندر داجل
ہوا۔
ک یا ہوا ڈاکیر عادل؟
نلیز جلدی جلیں ،ڈ ییحر کیس ہے سر۔
ضرار! جہاں ای یا صیر ک یا ب ھوڑا اور کر لو۔ ہللا تمہیں مانوس نہیں لونانے گا۔
جای یا ہوں۔ ئم ی ییسن نہ لو ،ہللا نے اور آزمایش رک ھی ہے نو ضرار لعاری اس کے لیے ب ھی ی یار ہے۔ وہ
خود پر قانو نا چکا ب ھا۔ جلد نازی کر کے وہ ہللا کو ناراض نہیں کرنا جاہ یا ب ھا۔
ا یے پڑ ییے دل کو کٹیرول کر کے وہ ی یا کچھ نولے ناہر ئکلیا جال گ یا۔ اس وقت وہ کوئی ب ھی نات
کرنے کی نوزیسن میں نہیں ب ھا۔
اور نہ شچ ب ھا وہ اب جلدنازی میں کوئی ئفصان نہیں کرنا جاہ یا ب ھا۔ نہلے ہی نہت ئفصان کر چکا ب ھا،
اب اسے صیر سے ہی کام لت یا ب ھا۔
فی م یل ڈنارتم یٹ میں اس کی اخ ھی جاضی دوڑ لگ رہی ب ھی۔ ی یا کیس ب ھا جس کو سلچ ھانے میں وہ
پری طرح ہلکان ہو رہی ب ھی۔
39
پ
ک یا ہوا جدتچہ؟ پریسان لگ رہی ہو۔ وہ اب ھی ب ھک کر تٹھی ب ھی چب ڈاکیر سمرن اس کے ناس کچھ
اور رنوریس الئی۔
ب
ہمم ،مچ ھے ان کی رنورٹ میں کچھ گڑ پڑ لگ رہی ہے ،ڈاکیر جان کے ناس ھیجی ہے قانل ،وہی ی یاپیں
گے ک یا کرنا ہے آگے۔ اس نے انک غمردراز پیش یٹ کی طرف اسارہ ک یا ،خو ہوش و خرد سے ی نگانہ نال توں
کے درم یان جکڑی ہوئی ب ھی۔
ہللا شقا دے انہیں۔ ان کی جالت دنکھ کر وہ افسردہ ہوئی۔
اخ ھا ئم ڈاکیر جان سے ملی؟ اجانک ڈاکیر سمرن نے نات کا رخ ندال۔ زنادہ دپر وہ کسی معا ملے پر افسردہ
رہ ہی نہیں سکنی ب ھی۔
نہیں! ک توں؟
مگر ئم ملی ک توں نہیں؟ ڈاکیر سمرن کو اس کے اب ھی نک ائم ڈی سے نہ ملیے پر چیرت ہوئی ب ھی۔
چب کہ ان لوگوں کی کنی نار وہ کالس لے چکا ب ھا۔
مگر ملیا ک توں ب ھا؟ م یڈیسن الگ الگ کرنے ہونے وہ ڈاکیر سمرن سے ب ھی نات کر رہی ب ھی۔
کمال ہے نار ،انک نار ب ھی انہوں نے ئم سے تمہارے پیش یٹ کی کوئی ہسیری نہیں نوخ ھی۔
ضرورت نہیں پڑی ،میں نے تمام قانلز ان کو خود ہی نہیجا دی ب ھی۔ ہللا کا سکر ہے خو اس نے میرا
سارا رئکارڈ کلین رک ھا۔
و یسے ان کی ئعرئقیں سن کر تمہارا انک نار ب ھی دل نہیں ک یا انہیں دنک ھیے کا؟
میرا عیر مرد کو دنک ھیے کا دل ک توں کرےگا؟
40
و یسے اخ ھا ہی ہے نہیں دنک ھا ورنہ ئم نو نہیں ائم ڈی صاچب تمہیں دنکھ کر بھسل جانے بھے۔ نلکل
ا یسے "نہلی ئظر میں کیسا جادو کر دنا ،تیرا ین پتٹ ھا ہے میرا خ یا"۔
ڈاکیر سمرن! میں ہر تماز میں ہللا سے نہ دعا کرئی ہوں میرے وخود کے ذرے ذرے کو ناک ر کھے ،اور
دعا کے ئعد ق تول یت کا ب ھی ئقین رک ھنی ہوں۔ اور انک نات اگر آپ کے اس طرح خ ھیڑنے سے کوئی
ایسان اس قعل کا مرنکب ہونا ہے نو اس سے زنادہ آپ گ یاہگار ہونے ہیں۔
و یسے تجیس سال کی ہو ئم ،ل یکن ناپیں ایسی کرئی ہو خیسے تجاس کی ہو گنی ہو۔ نہی ییجلر الئف نو
ہوئی ہے نار اتچوانے کرنے کی ،اور شچ کہوں نو مچ ھے ڈاکیر جان نہت ا خھے لگیے ہیں ،اگر میں انگیجڈ نہ ہوئی
نو انہیں سے سادی کرئی۔ وہ جاینی ب ھی ڈاکیر سمرن شیریس نہیں ہے ،ب ھر ب ھی نہ مذاق اسے عج یب لگ
رہا ب ھا۔
اخ ھا! ک یا اس اتچوانے م یٹ کو ہللا یس ید کرےگا؟ اس نے تمام م یڈیسن کو ان کے ناکسز میں رکھ کر
سمرن کو دنک ھا ،خو اس کے سوال پر جاموش ہو گنی ب ھی۔
ک یا ایسی ناپیں کرنا گ یاہ ہیں؟
نہ اب ھی ناپیں ہیں ،گ یاہ نو نہیں مگر سنظان ان سے نہت خوش ہو رہا ہوگا ،ک تونکہ نہ خو ناپیں ہیں نہ
پڑے گ یاہوں میں مت یال کرنے والی ہیں۔ نو ا یسے مذاق اور نانوں سے پرہیز کرنا جا ہیے۔
ً
نا ہللا! معاف کر۔ ڈاکیر سمرن نے ڈر کر قورا معافی مانگی۔ جدتچہ نے اس کی عجلت پر اینی مسکراہٹ
روکی۔
41
تمہاری پرورش نہت اشیرانگ کی ہے تمہارے تیری ییس نے۔ نہت کچھ ش یک ھیے کو مل یا ہے ئم سے۔
ڈاکیر سمرن کی نات پر اس کا جہرہ انک نل کو م نغیر ہوا۔
میری پرورش میرے تیری ییس نے نہیں کی۔
نو ب ھر کس نے کی؟
ام اخمد نے۔
واٹ! اخمد کی مدر نے؟ یٹ وہ نو ئم سے آئی ب ھیگ پین جار سال ہی پڑی ہیں۔ اور تمہارے تیری ییس
کہاں ہیں؟
نہیں ہیں! اور میری نہ پرورش یس جار سال ہی ہوئی ہے۔ ئم نے ڈاکیر ش یین کو د ییے کے لیے تمام
ڈ ییا ی یار کر ل یا نا؟ اس نے نات ندلی ،ان معامالت پر ناپیں کرنا اسے ئکل نف د ییا ب ھا ،اور وہ کٹھی ب ھی نہ
زندگی کسی سے ڈسکس نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔
کر ل یا ہے جی ،ورنہ وہ ک ھڑوس ڈاکیر اور ان کی ک ھڑوس شہ یلی دونوں نے میری عزت کا قالودہ کر د ییا
ہے۔
ب ھر غت یت۔
اوہ سوری ہللا۔ و یسے نہاں ب ھی ائم ڈی صاچب نے اپریس کر دنا نار۔ نایٹ شفٹ میں دو وہ ک یل
ر کھے خو ڈاکیر ہوں۔ اور میں چیران ہوں انہوں نے نہ تمونے کہاں سے دست یاب کیے۔ اس کی زنان ب ھر
بھسلی۔ جس پر جدتچہ نے اسے گ ھور کر دنک ھا۔
42
ا یے کام سے اوپیشٹ ہیں وہ لوگ۔ مذاق مذاق میں ب ھی کسی کے نارے میں ذرا شی پرائی ب ھی جہٹم
میں لے جانے کو کافی ہے۔ ڈاکیر سمرن نے اس کی نات پر ب ھر نونہ کی۔
اب جلو لیچ نائم ہو گ یا ہے ،مچ ھے لیچ کے ئعد تماز ب ھی پڑھنی ہے۔
ہاں جلو! دونوں ابھ کر اش یاف روم کی طرف پڑھ گییں۔
ن
اور ناہر ک ھڑا ع یدال یاری اس اتجان اور اند کھی ڈاکیر کی نات سن کر کافی ساکڈ ب ھا۔ دل میں اجانک اس
ڈاکیر کو دنک ھیے کی تم یا ہوئی ب ھی ،ڈاکیر عادل نے ی یانا ب ھا اسے وہ واجد ڈاکیر ہے جس کا جہرہ کسی مرد نے
نہاں نہیں دنک ھا۔
اسے نہت کچھ جای یا ب ھا ،وہ ضرار کے لیے نہاں آ رہا ب ھا مگر خود کا دل،
سنظان کے نہکاوے پر اسنغقار پڑھ یا وہ آپریسن ب ھٹیر کی طرف پڑھ گ یا۔
******************
ام اخمد! آپ کو ی یا ہے؟ وہ ائکل ا یے پڑے ہو کر رو رہے بھے۔ انہوں نے مچ ھے اینی زور سے
آپ واال ہگ ک یا۔ وہ ا یے پتیے کو مس کر رہے بھے نا ،ان کی طت نغت ب ھی نہیں اخ ھی ب ھی۔
اخمد اس کی گود میں پتٹھ کر وہ اسے تمام روداد ش یا رہا ب ھا۔ اور وہ نار نار اسے خو میے ہونے اس کی
ناپیں سن رہی ب ھی۔ اور اخمد ب ھی وہی غمل دہرا رہا ب ھا۔
نو ب ھر آپ نے ک یا ک یا؟
میں ڈر گ یا ب ھا نا نو جالہ جان کے ناس آ گ یا۔
43
آپ کو ڈرنا نہیں جا ہیے ب ھا۔ آپ پرنو جتے ہو نا۔
ی یکٹ نائم نہیں ڈروں گا ام اخمد۔ میں پرنو تچہ ہوں نا۔
اور میں نے سمیر ب ھائی کو ای یا ک ھانا کھالنا ،ان کو ب ھوک لگی ب ھی نا اسلیے۔ میں نے اخ ھا ک یا نہ ام
اخمد؟
ہاں! نہت اخ ھا ک یا۔ ہللا آپ سے ہمیشہ ہتنی رہےگا ،آپ سارے کام ہللا کے لیے کرنا۔ ب ھر ہللا آپ
کو ا یے اور آپ صلی ہللا علتہ وسلم کے فریب م جل ی یا کر دےگا۔
شجی ام اخمد!؟ اس کے ی یانے پر اس نے ہمیشہ کی طرح خوش ہو کر کہا۔
مجی ام اخمد کی جان!
ام اخمد ک یا آپ کل ب ھی جاپیں گی اینی دور؟
جی یس کل اور ب ھر ام اخمد اور ام اخمد کی دونوں جان گ ھو میے جاپیں گے۔ جدتچہ ا یے سابھ الئی
ن
قانلز پڑ ھیے ہونے ان دونوں کی ناپیں ب ھی سن رہی ب ھی اس کی آخری نات پر اس کی آ ک ھیں تیزی سے
ئم ہوئی ب ھیں۔
شجی؟
مجی! اب آپ جلدی سے سل یپ کریں میں جالہ جان کی ہ یلپ کر دوں۔ اسے ی یڈ پر ل یا کر نہ جانے
ک یا ک یا پڑھ کر ب ھوئکا ،اس کے پت ید میں جانے ہی وہ جدتچہ کے ناس آئی۔
نہ آیسو ک توں؟
44
ن
چب آپ نہ کہنی ہیں نا دونوں جان نو ی یا نہیں ک توں آ ک ھیں ئم ہو جائی ہیں۔ آپ اینی مج یت ک توں
کرئی ہیں؟
ئم ک توں کرئی ہو اینی مج یت؟ اور ک یا میں تمہاری جان نہیں ہوں؟
آپ جان سے پڑھ ہیں آئی۔ آپ ماں ناپ ہر رشتہ ہیں میرا۔ اگر آپ نہیں ہوئی نا نو۔
یس اب رونا نہیں ہے۔ میں نہیں ہوئی نو کوئی اور ہونا ،ہللا تمہیں اک یال نہیں خ ھوڑنا۔ خیسے مچ ھے نہیں
خ ھوڑا۔ ہمیں مالنے والی ذات ہللا کی ،ہم میں مج یت ی یدا کرنے والی ذات ہللا کی ،اشی نے سارے ملیے
کے اش یاب ی یانے۔
اس کے نالوں میں ائگل یاں گ ھمائی وہ اسے پرسکون کر رہی ب ھی۔
ہم دونوں کو نو آپ ستٹ ھال لتنی ہیں آئی ،کٹھی آپ کا دل نہیں کرنا کوئی آپ کو ستٹ ھالے ،آپ کو
ب ھی ضرورت ہوئی ہوگی نا جس کے ک یدھے پر سر ر کھے آپ ب ھی اینی تمام ئکل نقیں نہا دیں؟۔ اس کے
ہاب ھوں کو ا یے ہاب ھوں میں لے کر غف یدت سے نوسہ د ییے ہونے ئم آنکھوں سے اسے دنک ھا،
اس کی نات پر ام اخمد کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
جسنی ہللا۔ اس کے خواب پر جدتچہ ب ھی مسکرانے لگی۔
جسنی ہللا! غموں سے آرام مل گ یا ب ھا۔
ام اخمد! آپ خوان ہیں ،خوئصورت ہیں ،اور شب سے پڑی نات انک جتے کے سابھ ی یا سای یان کے
ہیں۔ آپ کو اینی آگے کی زندگی کے م نعلق سوخ یا جا ہیے۔
45
میں ہللا کی سای یائی میں ہوں م یڈم! آپ ی یاپیں ضروری نات ک یا ہے؟ م یڈم کی عیر معمولی تمہ ید اسے
کچھ کچھ سمچھ میں آ رہی ب ھی۔
مسز سلٹمان نے آپ کے لیے اور ڈاکیر جدتچہ کے لیے ا یے اتج یٹیر اور دوسرے ڈاکیر پتیے کا ی نعام
ب ھیجا ہے۔ اخمد کے سابھ ہی آپ کے لیے ی نعام دنا ہے۔ ان کی نات اس نے نہت تچمل سے شنی
ب ھی۔
ہ
ممم! یٹ م یڈم میں نا طالق ناقتہ ہوں اور نہ ی توہ۔ اور نہ میں سادی کی خواہسم ید ہوں۔ اور جدتچہ کے
نارے میں اس سے نات کر کے ی یا جلےگا۔
چب آپ لوگ سابھ نہیں ر ہیے نو سٹیریسن لے لتنی جا ہیے۔ آپ ماساءہللا انک اسالمک شیجیکٹ کی
ییحر ہیں۔ ہم سے زنادہ دین کو جاینی ہیں۔ صجای یات نے ب ھی کنی کنی سادناں کی ہیں۔ سادی انک
معاسرئی ہی نہیں قظری ضرورت ب ھی ہے۔ کب نلک آپ اس نے رخم دی یا کے ب ھٹیڑے اک یلے ک ھائی
رہیں گی۔ ایسان ضرورنات سے متہ نہیں موڑ سک یا۔ ان خھ سالوں میں ک یا آپ کے سوہر اس ضرورت
سے متہ موڑے ہونے ہوں گے؟ انہوں نے ب ھی سادی کر لی ہوگی۔ اور وہ اینی زندگی میں مگن ہوں
گے۔ نو چب ہللا آپ کو نہ موقع دے رہا ہے نو ب ھر اس موقع کو ق تول کریں۔ طالق کا مظالتہ کریں نا
جلع لے لیں۔ مگر اینی زندگی کی ضرورنات سے آپ خود ب ھی متہ نہیں موڑ سکییں۔
اور جدتچہ وہ آپ پر ہی ڈپت یڈیٹ ہے۔ آپ ہی اس کی ام ید اس کا ئقین اور اس کی دی یا ہیں۔ آپ
کا آگے پڑھ یا ہی اسے ب ھی آگے پڑھانےگا۔
46
م یڈم کی ناپیں اس نے جاموشی سے شنی ب ھیں۔ کچھ نول یا م یاشب نہیں لگا ب ھا۔ مگر جدتچہ کے لیے
قکر پڑھ گنی ب ھی۔
آپ اس نارے میں سوخیں۔ اس قٹملی سے آپ خود تچوئی واقف ہیں۔
ان ساءہللا! مچ ھے ہللا کی رخمت سے قوی ام یدیں ہیں۔ میں مت نظر ہوں اس کے ق نصلہ کی خو اس نے
ہمارے لیے ا نارا ہوگا۔ خزاک ہللا الحیر۔ میں ضرور سوخوں گی اس نارے میں۔
کالس کے م نعلق کچھ ناپیں کر کے وہ م یڈم کے ک یین سے ناہر آئی ،م یڈم کی ناپیں اب ھی نک اس
کے کانوں میں گوتج رہی ب ھیں۔ کتیے سالوں ئعد اس کے قدم لڑک ھڑا رہے بھے۔ جن رستوں کے خوالے
وہ نہت ییچھے خ ھوڑ آئی ب ھی آج ان کی خ ھلک زندگی میں وایس دش یک دے رہی ب ھی۔ اور اسے ان دش یکوں
کا خواب ب ھی د ییا ب ھا۔
میں تیرے ق نصلوں پر راضی ہوں میرے ہللا! ہمیں ی نہا نہ خ ھوڑنا۔ شہی راشتہ دک ھا ہللا! دل میں
دعاپیں مانگنی وہ راشتہ طے کر رہی ب ھی۔
نہت گ ھیرائی ہوئی لگ رہی ہیں ساری ڈاکیرز۔ ک یا نات ہے؟ جہرے کو ئقاب سے آزاد کر کے اس
نے وہاں موخود جاروں ڈاکیرز کو دنکھ کر نوخ ھا جن کے جہرے پریسان ئظر آ رہے بھے۔
میری ڈنوئی مس ش یین کے سابھ او ئی ڈی میں ہے ،اور ئم جاینی ہو مچ ھے ان سے نہت خڑ ہوئی
ہے۔ سرجن ہیں نو مزاج ب ھی ویسا ہی قا نالنہ ہے ان کا ،ذرا ذرا شی علطی پر عزت کا قالودہ کر د ینی
ہیں۔ ڈاکیر سمرن کی جالت پر شب کو ہیسی آئی ب ھی۔
47
ہماری کون شی آسان ڈنوئی ہے۔ شب کو سر نے ہارڈ ورک دنے ہیں آج۔ و یسے ئم پریسان نہیں
ہو؟ تمہارا نو شب سے زنادہ ب ھکا د ییے واال کام ہے۔ چیرل وارڈ کے انک انک پیش یٹ کا سارا رئکارڈ ان کی
آج کی موخودہ جالت کے پی ِش ئظر ی یار کر کے د ییا ہے۔
اس کے پرسکون جہرے کو ان لوگوں نے رسک سے دنک ھا۔ جسے کوئی ب ھی ڈنوئی پریسان نہیں کرئی
ب ھی۔
نہیں! ام اخمد کہنی ہیں "ایسان کے کسی کام کے کرنے کا ارادہ اس کا آدھا کام کر د ییا ہے"۔
ئعنی "اگر ذہن کام کرنے کے لیے ی یار ہے نو جسم ب ھک یا نہیں ہے"۔ اور میں جسمائی نہیں ذہنی ظور پر
ہر کام کرئی ہوں۔
ئم نو ئم ہی نار ،کاش ہم لوگ ب ھی ا یسے ہی ہونے۔
ان کے کم یٹ پر وہ انک ہلکی شی مسکراہٹ کے سابھ ای یا سامان اب ھا کر چیرل وارڈ کی طرف پڑھ
گنی۔
ہانل کے روم میں مصلے پر پتٹ ھا وہ ب ھر پڑپ رہا ب ھا ،مگر اس نار اسے درد میں کمی محسوس ہو رہی ب ھی۔
انک سرور ب ھا خو اس کے رگ و نے میں اپر رہا ب ھا۔ نہلے اینی زندگی کی خ ھلک ب ھر اخمد۔ اسے ئقین ب ھا
اخمد اشی کا پت یا ہے۔
ا یے ستیے پر ہابھ رکھ کر اس نے اخمد کے لمس کو محسوس ک یا،
ً
اخمد! وہ ئقت یا میرا پت یا ہے۔ ہو نہو میرے خیسا۔
48
نا ہللا! مدد کر میری ،زندگی کی خ ھلک دک ھا کر نونے میری نونہ ق تول کر لی ہے۔ ہللا اب میری مج یت ب ھی
ق تول کر لے۔ مچ ھے ک یارہ دے دے ہللا۔
ہللا! مچ ھے ان دونوں سے مال دے۔ اب نہیں رہا جا نا۔ رخم کر میرے جال پر۔ اس کا دل پرم کر د ییا
ہللا۔ مچ ھے اس سے معافی دلوا د ییا۔ تیرے سوا کوئی نہیں خو دلوں کو پرم کر دے۔ میں اس کے دل کی
پرمی کا تچھ سے ہی سوال کرنا ہوں۔
شجدے میں خ ھکا وہ ا یے نےفرار دل کا فرار مانگ رہا ب ھا۔
م
لیچ نائم نک اس کا کام کمل ہوا ب ھا۔ چب ڈاکیر رقتہ اس کے ناس آئی۔
جدتچہ نلیز ئم آئی شی نو کی ی یڈ ب ھری کی پیش یٹ کو دنکھ سکنی ہو؟ ،مچ ھے اتمرخیسی ہے میں آئی ہوں۔
ڈاکیر رقتہ کے کہیے پر اس نے سر ہالنا اور ان کے ہابھ سے قانل لے کر آئی شی نو میں داجل ہوئی۔
وہ پیش یٹ کو خ یک کرنے کرنے ہابھ میں موخود ی یڈ پر ڈی یل ب ھی لکھ رہی ب ھی۔ کچھ ہی دپر ہوئی ب ھی
اسے چب کوئی اور ب ھی تیزی سے اندر داجل ہوا۔ وہ ڈاکیر رقتہ کو سمچھ کر ا یے کام میں مشغول رہی۔
ڈاکیر رقتہ! الچمدهلل! نہ نہت امیروو کر جکی ہیں۔ ان کو دوسرے وارڈ میں شفٹ کرنا ہے نا نہیں رک ھیا
ہے ڈاکیر جان سے نوخھ لیجیے۔
م
ای یا کام کمل کر کے وہ ڈاکیر رقتہ کی طرف نلنی ،مگر وہاں ڈاکیر رقتہ کی جگہ کسی اور کو دنکھ کر اسے
نہ ا یے القاظ ناد رہے اور نہ ای یا جہرہ خ ھیانا ناد رہا ،اس کے ہابھ سے ی یڈ فرش پر گر گ یا ب ھا ،قدم پری طرح
لڑک ھڑانے ،اگر ی یڈ کا شہارا نہیں لتنی نو زمین نوس ہو جائی۔
اور آنے واال نو ساند اس سے ب ھی زنادہ ساکڈ ب ھا ای یا کہ وہ نہ ب ھی ب ھول گ یا کہ وہاں وہ آنا ک توں ب ھا؟۔
49
کتنی دپر نک دونوں انک دوسرے کو دنک ھیے رہے بھے ،انک کی ئظر میں نل نل پڑھنی ئفرت اور
چقارت ب ھی نو دوسرے کی ئظر میں خوف اور نے یسی۔ ناہر کسی کے ہابھ سے ساند کوئی گالس نونا
ب ھا۔
ب ی تس ن س
سور کی آواز پر وہ ہوش میں آئی ،اور ی یا سوچے ھے وہ آئی شی نو سے ہی یں لکہ ہا ل سے ھی
ن ہ مچ
ئکلنی جلی گنی۔
سوری سر میں آپ کو ی یا نہیں نائی ڈاکیر جدتچہ اندر ہے۔ ڈاکیر رقتہ کی سرم یدہ شی آواز پر اس نے خود
ی ن ک ن
پر قانو نا کر پیش یٹ کی ک یڈیسن د ھی۔ اور ا یں کچھ ہدا یں دے کر تیزی سے ناہر ال۔
ک ئ ی ہ
اس کا ارادہ ڈاکیر جدتچہ سے کچھ جساب جک یا کرنے کا ب ھا مگر نوخ ھیے پر ی یا جال وہ ناتچ م یٹ نہلے ا یے
گ ھر کے لیے ئکل گنی اتمرخ ییسی پیس پر۔
ڈاکیر جدتچہ! اس نار نہیں۔ نلکل ب ھی نہیں۔ میرے سا میے آکر ئم نے خود کی زندگی خود ہی ی یاہ کر
لی۔ اس ڈرامہ کا ڈراپ سین نہت جلد کروں گا۔ وہ ب ھی نوری دی یا کے سا میے۔
مٹ ھیاں ب ھیچ کر اس نے ا یے اسنعال پر قانو نانا۔ اور ڈاکیر عادل سے اس کے نارے میں تمام
معلومات ئکلوانے کے لیے اسے نالنا۔
نورا دن اس کا انداز ای یا یٹ ھرنال رہا ب ھا کہ سارے ڈاکیرز انک ہی دن میں اس سے خوفزدہ ہو گیے بھے۔
شب ساکڈ بھے ایسا ک یا ہوا کہ وہ اجانک ای یا شحت ہو گ یا۔
ام اخمد! آپ ناپرڈ ہو گ ییں نا؟ اب ھی میں آپ کے لیے نائی ال نا ہوں۔ اخمد اسے جاموش دنکھ کر کچن
سے نائی لتیے ب ھاگا۔
50
ام اخمد! نائی لیں ،دو م یٹ ئعد اس نے نائی کا گالس اس کے سا میے ک یا نو اس نے خونک کر
اخمد کو دنک ھا۔ خو اسے جاموش دنکھ کر اداس لگ رہا ب ھا۔
آج ام اخمد کی جان اداس ک توں ہے؟ اس کے ہابھ سے نائی لے کر اسے گود میں یٹ ھانا اور اس کی
نوئی ا نار کر سانڈ میں رک ھی۔
ک تونکہ ام اخمد نہت سارا ب ھک گنی ہیں نا ،میں آپ کا سر دناؤں ب ھر آپ کو ئی ئی آنے گی ب ھر آپ سو
ش یاک فریش ہو جاپیں گی۔
نو ام اخمد کی جان! چب اخمد ناس ہونا ہے نو ام اخمد ناپرڈ نہیں ہوئی ،ک تونکہ اخمد نو جان ہے نا ام
اخمد کی اور ام اخمد نو اینی جان سے ناپیں کر کے فریش ہوئی ہے۔ نات کرنے ہونے اس کے گدگدی
لگائی ،اس کی کھلکھالہٹ نے اس کی ساری ب ھکن ا نار دی۔
ام اخمد! انو ک یا ہونا ہے؟ اجانک اخمد نے رک کر اس کو دونوں گالوں سے نکڑ کر سوال ک یا۔
نہ آپ سے کس نے کہا؟ اس کے سوال پر وہ چیرائی سے اسے دنکھ رہی ب ھی۔
وہ کل ا خھے والے ائکل بھے نا نو وہ نوخھ رہے بھے ،اخمد کے انو کا نام ک یا ہے؟ ہویٹ ل نکاکر متہ
ی یانا۔
اور ام اخمد کو سمچھ نہیں آنا کہ وہ اسے ک یا خواب دے۔
"اخمد اب ھی خ ھونا ہے مگر پڑے ہو کر اسے اس ر شیے کی ضرورت محسوس ہوگی۔ یب ک یا کریں گی
آپ؟ اگر زندگی موقع دے رہی ہے نو اس سے مت گ تواپیں ،ک یا ی یا ہللا نے اشی لیے نہ راشتہ دک ھانا ہو"۔
م یڈم کی ناپیں اس کے کانوں میں انک نار ب ھر گوتج رہی ب ھیں۔
51
ن
خیسے پیسے کر کے اس نے اخمد کو سال دنا ب ھا ،مگر وہ اسے انک امیجان میں ڈال گ یا ب ھا۔ آ ک ھیں ی ید
کی نو کنی آیسو ئکل کر ک یتنی میں جذب میں ہو گیے۔ ک یا ی یائی اسے کہ اس کا ناپ کون ہے؟ نا ناپ
کسے کہیے ہیں؟
جس ناپ کا مظلب وہ آج نوخھ رہا ب ھا سالوں نہلے اشی ناپ نے اسے گالی ی یا دنا ب ھا۔
ک ھیکے کی آواز پر وہ ا یے خ یالوں سے ناہر آئی۔ جدتچہ کو ا یے روم میں ب ھا گیے دنکھ کر اسے کچھ انہوئی
کا گمان ہوا۔
وہ اخمد کو ل یا کر اس کے ییچ ھے ییچ ھے آئی ،جدتچہ کو ی یڈ پر پتٹ ھے رونے دنکھ کر اسے مزند چیرائی ہوئی۔
جدتچہ ک یا ہوا؟ ک توں رو رہی ہو؟ کسی نے کچھ کہہ دنا؟
آئی وہ ،وہ! ع یدال یاری! اب ھی میں نے انہیں دنک ھا۔
واٹ! اس کے متہ سے ئکلیے والے نام نے اسے ب ھی ساکڈ ک یا۔
وہ وایس آ گیے ہیں آئی ،اور اب وہ ندلہ لیں گے مچھ سے ،میں نے ان کی آنک ھوں میں اس سے ب ھی
ن
زنادہ ئفرت اور چقارت د کھی ہے خت نی ناتچ سال نہلے ب ھی۔ وہ جان سے مار دیں گے مچ ھے۔ وہ جد سے
زنادہ خوفزدہ ب ھی۔ مگر نہ خوف مرنے کا نہیں ب ھا۔ ساند ئفرت اور چقارت کا ب ھا۔ خو وہ اس کی ئظروں میں
دنکھ کر آئی ب ھی۔
ک یا ہللا نے مچ ھے ق تول نہیں ک یا آئی؟ اس کے دونوں ہابھ نکڑے وہ ناام یدی کے در پر آ ک ھڑی ہوئی
ب ھی۔
52
ناگل ہو ئم! ہللا تمہیں ق تول نہ کرنا نو تمہیں وہ نہیں د ییا جس کا نام و یسان ب ھی تمہاری زندگی میں
نہیں ب ھا۔ جس کو ئم نے کٹھی سوجا ب ھی نہیں ب ھا ،مگر اس نے دنا۔ ئم پر وہ اجسان ک یا خو وہ ا یے
محصوص ی یدوں پر کرنا ہے۔ ئم ک یا ب ھیں اور اس نے تمہیں ک یا ی یا دنا۔
"ہللا کی مج یت اور رخمت پر سک نہ کرو"۔
"اس کی واجد مج یت ہے ہمارے ناس جس میں نہ کوئی ک ھوٹ ،نہ کوئی دھوکہ اور نہ کوئی عرض ،وہ
اک یال ہم سے ہمارے قاندے کے لیے مج یت کرنا ہے"۔ اس کی مج یت پر سک۔ "مچ ھے ڈر ہے اتمان نہ
خٹم کردے"۔
ہللا مچ ھے معاف کر دے۔ علطی سے کہا ،میں نہت ڈر گنی ہوں۔ متہ پر ہابھ ر کھے اس نے ہللا سے
معافی مانگی۔
ک ن م ئ ً
خوفزدہ مت ہوؤ۔ اس یں قت یا ہللا نے کوئی ہیری ر ھی ہوگی۔
تمہیں انک گلٹ ب ھا نہ ،نونہ کے ئعد ب ھی ،مچ ھے ئقین ہے ہللا ضرور تمہیں اس سے رہائی د ییے واال
ہے۔
اور ذرا ی یاؤ! ئم اس طرح ب ھاگ کر ک توں آپیں؟
میں نہت ڈر گنی ب ھی آئی۔ میں سوچ ب ھی نہیں سکنی ب ھی کہ وہ ہاست یل ان کا ہے۔
اب تمہیں ہمت سے کام لت یا ہے۔ ئم معافی مانگ لو اور خود کو ا یے اندر نلنی ندامت سے آزاد کرو۔
ہللا خو کرےگا وہ نہیرین ہوگا۔ اور زندگی میں آگے پڑ ھیے کی لیے ع یدال یاری کا آنا ضروری ب ھا ،نہ نات ئم
ب ھی ا خھے سے جاینی ہو۔
ہمم!
53
اب رنلیکس کرو۔ مچ ھے اور ب ھی نہت شی ضروری ناپیں کرئی ہیں ئم سے مگر ئعد میں۔ اس کے کہیے پر
اس نے سر ہالنا۔
نہ لڑک یاں ئم سے اینی آسائی سے دوشنی کیسے کر لتنی ہیں پریس؟ وہ ا یے ناتچ خھ دوستوں میں گ ھرا
راجا اندر ی یا پتٹ ھا ب ھا۔ خرام مسروب کا دوسرا ب ھرا ہوا گالس ہابھ میں موخود ب ھا۔ اس کے دوشت جسرت
سے اسے لڑک توں میں گ ھرے دنک ھیے بھے۔
وہ میرے ییچھے نہیں ہوپیں ی یاروں ،انہیں پریس کی خ یب سے مظلب اور پریس کو ان کے۔۔
آہاں!!!!! انک آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا ،اس کے دوشت اس کا گہرا اسارہ سمچھ کر قہقہہ لگا رہے
بھے۔
آج رات کس کے سابھ نالن ہے ب ھر؟
انلی کے سابھ ،روم نک کر دنا نا؟ اس نے ا یے دوشت کم خ یلے سے نوخ ھا۔ شب اس کی خ یب پر
نلیے والے بھے۔ اس لیے آرام سے اس کی عالمی کرنے بھے۔
ہاں کر دنا ،مگر آج قارم ہاؤس میں ہنی مون نہیں ہوگا تمہارا؟
وہاں ڈنڈ اینی خوائی ناد کر رہے ہیں۔ انک نار ب ھر آنکھ مار اسارہ دنا۔
ہ یلو ڈارل یگ! انلی نے آ کر اس کے گلے میں ناہیں ڈالیں۔ اور گال پر کس ک یا ،خو لڑکی کسی کو ا یے
جسن کے عرور میں گ ھاس نہیں ڈالنی ب ھی وہ پریس کے شب و روز رنگین کرنے میں فحر محسوس کر رہی
ب ھی۔
54
ہ یلو سو یٹ ہارٹ! جلدی نہیں آ گ ییں ئم ،آسمان کی الپیس نو آف ہونے د یییں۔ اینی ب ھی ک یا
نےفراری ج ِان من۔ شب کے سا میے اس نے نےناکی سے انک جسارت کی۔ اس کے دوشت ان کی
نےناکی پر ا یے ب ھڑ کیے جذنات پر تمشکل قانو نا رہے بھے۔
اور وہ راجا سان سے اس جشیتہ کی کمر میں ہابھ ڈالے کفر کے گ ھر میں داجل ہو رہا ب ھا۔
میربھ کے جانے مانے رپیسوں کے گ ھروں میں عحب تچوشت کا یسیرا ب ھا۔ نے تجاسہ لگژری زندگی
گزارنے والوں کے دل نے سکون بھے۔ مگر وہ اس سے نےپرواہ ،الگ ہی دی یا کی موج مسنی میں ڈونے
ہونے بھے۔ جہاں خرام و جالل کی کوئی تمیز نہیں ب ھی۔
رات گہری ہو رہی ب ھی ،وہ نہت ہی پراسرار انداز میں نےآواز قدم اب ھائی ناہر کی طرف جا رہی ب ھی۔
آؤٹ ہاؤس میں عج یب آوازیں آ رہی ب ھی۔ اس نے ناہر آ کر ونڈو سے خ ھانک کر دنک ھا اور خو دنک ھا اسے
دنکھ کر اس کی روح نک کایپ گنی۔ سولہ سال کی لڑکی کے لیے نہ م نظر ق یامت کا روپ ب ھا۔ وہ تیزی
سے ب ھاگ کر ا یے کمرے میں آئی ب ھی۔
پ
نےئقتنی کی جالت میں ا یے ی یڈ پر تٹھی ا یے گ ھر کے مردوں کا عج یب روپ دنکھ رہی ب ھی۔ آفیسل
ورک کی وجہ سے غورپیں آؤٹ ہاؤس نہیں جائی ب ھیں۔ مگر وہاں جانے دو پین یسوائی ہ تولے اسے تحشس
میں ڈال گیے بھے۔
ا یے کزپز کے ئعد ا یے ناپ ،ب ھای توں کو کسی عیر لڑک توں کے نہلو میں دنکھ کر وہ دنگ رہ گنی
ب ھی۔
صیح ابھ کر اس نے اینی مام سے ذکر ک یا نو انہوں نے کوئی جاص ناپر پیش نہیں ک یا ،اور ساند انہیں
کوئی فرق ب ھی نہیں پڑا ب ھا۔ اسے ان کی جاموشی پر چیرت ہوئی۔
55
مگر اس گ ھر کی اس نے راہ روی نے اس کے قدموں کو ب ھی زمین سے کچھ اوپر اب ھا دنا ب ھا۔
انک مہتیے کے لیے وہ ی نگلور کے شب سے ہائی کا لج ایس ئی جان'س م یڈ ئکل کا لج میں ائم ئی
ئی ایس کی قوربھ اتیر کی کالسس لت یے آنا ب ھا۔
ب ھت یک نو ڈاکیر ع یدال یاری!
نو سر! مچھ سے نہ قارم یلنی نہیں کریں۔ ا یے ہی کا لج میں اپز اے ییحر آنا ایس آپر قار می۔
میں ئعارف کروا د ییا ہوں کالس میں جلو۔ پریس یل کی مع یت میں وہ قوربھ اتیر کی کالس میں آنا۔
ئعارفی سلسلے کے ئعد اس نے ان لوگوں کو ان کے پروفیسن کی اہم یت ی یا کر ان میں خوش و ولولہ
ی یدا ک یا۔ خو لوگ سوقتہ ڈاکیر پتیے آنے بھے انہیں ب ھی اجساس ہوا کہ ڈاکیر عام نہیں ہونے۔
مے آئی کم ان سر؟ دو مجیلف آوازوں پر اس کے سابھ سابھ تمام استوڈیٹ نے ب ھی دروازے کی
سمت دنک ھا۔
وانے ڈڈ نو ل یٹ؟ لڑکی کے عیر م یاشب ل یاس کی وجہ سے اس نے اینی ئظریں ب ھیر لیں۔ اور اس
کے سابھ ک ھڑے لڑکے سے سوال ک یا۔
ڈ یٹ پر گیے بھے سر نو ل یٹ ہو گ یا۔ اب ڈ یٹ پر دپر سوپر نو ہو جائی ہے ای یا نو آپ ب ھی جا یے ہوں
گے۔ اس لڑکی سابھ موخود لڑکے نے نہایت ہی نےناکی اور نےپرواہی سے کہا۔ خو اس خیسے اصول یس ید
ی یدے کو آگ لگانے کو کافی ب ھا۔
آؤٹ! وہ اینی تیز دہاڑا کہ نوری کالس خوفزدہ ہو گنی۔
56
م یڈ ئکل استوڈپیس کو آپ کالس سے آؤٹ نہیں کر سکیے سر۔ اور ک یا آپ نے کٹھی ڈ یٹ نہیں کی
خو ا یے ہاتیر ہو رہے ہیں؟ دروازے میں ادانے نے ی یازی سے ک ھڑی لڑکی نے اس کی طرف دنکھ کر
مسکراکر طیز ک یا۔
میں آؤٹ کر رہا ہوں اور!!!!
اگر ی یکشٹ نائم آپ دونوں کو کالس لتنی ہے نو اینی نہ نےہودگی ا یے گ ھروں میں خ ھوڑ کر آنا ،ورنہ
میرے ل یکحر کے دوران اینی شکلیں اینی نےہودگ توں کے سابھ گم کر لت یا۔ انڈر اش یت یڈ!؟ اس کی آواز
میں ذرا ب ھی پرمی نہیں ب ھی۔
مچ س
مانے قٹ! جس ییحر کو استوڈپیس سے نات کرنے کی تمیز نہیں اسے میں ییحر ہی نہیں نی۔ لو
ج ھ
اے ڈی۔ تچوت سے کہنی وہ ا یے سابھ ک ھڑے لڑکے کا ہابھ نکڑے وہاں سے جلی گنی۔
اس نے انک ئظر وہاں موخود استوڈپیس کو دنک ھا ،کچھ کے جہرے پر دئی مسکراہٹ ب ھی نو کچھ ان
دونوں پر افسوس کر رہے بھے۔ مگر اس کے جہرے کی سردمہری کسی کو ب ھی کچھ کہیے نہیں دے رہی
ب ھی۔
نوپرہ اب ھو دس تج گیے کا لج نہیں جانا ک یا؟ پرنکت نکل ہے لڑکی آج تمہارا ،جلدی اب ھو۔ اس کی مام اسے
پین جار نار اب ھانے آ جکی ب ھی مگر اس پر کوئی اپر ہی نہیں ہو رہا ب ھا۔
مام نلیز ل یٹ می سل یپ نہت پت ید آ رہی ہے۔ اس نے کم یل وایس سر نک ک ھتیجا ،پت ید کا یشہ کچھ
زنادہ ہی ب ھا۔
57
ئم نو ا یسے سو رہی ہو آج خیسے ساری رات کی جاگی ہوئی ہو ،اب اب ھو نہیں نو تمہارے ناپ کو ب ھیچوں
گی میں۔ ان کی نات پر اس کی پت ید کا خمار کم کچھ ہوا ب ھا۔
آپ جلیں میں فریش ہو کر آئی ہوں۔ ابھ کر اس نے ا یے نال سمتیے اور مرر کے سا میے آ کر ک ھڑی
ہوئی۔
"ئم نو ا یسے سو رہی ہو خیسے سارے رات کی جاگی ہوئی ہو"۔ ماں کی آواز کانوں میں گوتجی نو انک
سرم یلی شی پراسرار مسکراہٹ نے اس کے جہرے کا اجاطہ ک یا۔
اسے گزری رات ناد آئی ب ھی۔
رات کے ساڑھے گ یارہ جتے شب کے سونے کا ئقین کر کے وہ خود کو اخ ھی طرح خ ھیا کر ا یے روم
کی ک ھڑکی سے ناہر ئکلی۔ روڈ پر کچھ دور ک ھڑی انک گاڑی کو وہ نہلے ہی دنکھ جکی ب ھی۔ ادھر ادھر دنک ھیے
پ پ
ہونے وہ جلدی سے گاڑی میں تٹھی اور خود کو جادر سے آزاد ک یا ،سابھ تٹھی ہسنی نے پڑے غور سے
اسے ویسیرن لک میں دنک ھا۔ اس کے پتٹ ھیے ہی گاڑی تیزی سے آگے پڑھ گنی۔
ا یسے خوری خوری گ ھر سے ئکلیے کا ب ھی ای یا ہی مزا ہے۔ ہے نا سارق؟ خونوں کی اشیرپ ناند ھیے ہونے
گاڑی ڈرای تو کرنے لڑکے سے کہا خو نار نار اس پری ی یکر پر ی یاشی ئظریں ڈال رہا ب ھا۔
اقکورس سو یٹ ہارٹ! یٹ ک یا تمہیں ڈر نہیں لگا؟ انک ہابھ سے اس کے جہرے پر آنے نالوں کو
ییچ ھے ک یا۔
ہا ہا ہا ہا ئم ب ھی نہ سارق!
ڈر کیسا؟ ائف یکٹ آئی اتچوانڈ اٹ۔ تمہیں نہیں ی یا کیسا یشہ ہونا ہے مج یت کا۔ قصا میں ہیسی کا
جلیرنگ گوتجا۔
58
مچ ھے کیسے ی یا نہیں ہوگا سو یٹ ہارٹ! دو سال لگانے ہیں اس مج یت کے ییچ ھے۔ کتنی خوی یاں گھسی
ہیں یب مج یت نہلو میں آئی ہے۔ اس کی نات پر انک خوئصورت مسکراہٹ اس کے جہرے پر آئی۔
نانے دا وے! کہاں لے کر جا رہے ہو؟ النگ وے پر نہیں لے کر جانا ،ماری یگ نک ا یے روم میں
ہی نہیں مچ ھے سلتنی ب ھی لگ یا ہے۔ گاٹ اٹ۔ کل کالس پیشٹ ب ھی ہے وہ ب ھی ام توری یٹ۔
یس نے ئی! تمہاری ماری یگ تمہارے روم میں ہی ہوگی۔ اس نے گاڑی انک ہونل کے سا میے روکی اور
اسے لیے نہلے سے نکڈ انک روم میں النا۔
روم میں اندھیرا ب ھا۔ وہ اس کی مع یت میں جلنی رہی۔ کچھ قدم پر ہی رک کر اس نے الیٹ آن کی۔
ہتنی پربھ ڈے ڈارل یگ۔ ہتنی پربھ ڈے نو نو! اس کے کان میں گ یگ یانے ہونے اس کی آنکھوں سے
ینی ا ناری۔
واؤ! نہ ئم نے میرے لیے ک یا؟ شجے شجانے روم کو ش یایش ب ھری ئظروں سے دنک ھا۔ روم کے ی یچو ییچ
پت یل پر ک یک رک ھا ہوا ب ھا۔
جلو کٹ کرو۔ سارق نے اس کا ہابھ نکڑ کر ک یک ک توانا۔
نہ ک توں م یگوائی؟ اس نے شٹم یین کی طرف اسارہ ک یا۔
ئی کوز آئی وانا اتچوانے انوری مومت یٹ ود نو۔ سارق اسے لیے دھیرے دھیرے ڈایس کرنے لگا۔
اس سے نہلے نہیں ئی میں نے نہ۔ عج یب پیشٹ ہے نا؟ نہال گ ھویٹ ب ھرنے ہی اس نے متہ
ی یانا۔
وپرا ڈارل یگ ،لطف لو ،اس کا نو مزا ہی الگ ہے۔ سارق دو گالس خٹم کر چکا ب ھا۔ انک دوسرے کی
ش یگت میں مدہوش گزرنے وقت کا اجساس نہیں ہوا۔
59
سارق ،اب گ ھر جلو ،انک تج گ یا۔ وقت دنکھ کر اسے دپر ہونے کا اجساس ہوا۔
مچ ھے وہ دن ناد آ رہے ہیں نےئی چب ئم ہابھ ہی نہیں آئی ب ھیں۔ کت یا مشکل ب ھا ئم سے نات کرنا،
اف کیسے کیسے نالن کیے تمہیں ی یانے کے لیے۔ انک تمہارا ب ھائی ای یا ی یلیت یڈ ہے کہ اس کے سابھ ہر
ہفیے ینی لڑکی ہوئی ہے۔ اور مچ ھے تمہیں ی یانے میں دو سال لگ گیے۔ سارق کے ی یانے پر اسے آنے
ہونے آؤٹ ہاؤس کا سین ناد آنا ،آج ب ھی اس کا ب ھائی ع یاشی کا نازار گرم کیے ہونے ب ھا۔
دونوں کتنی دپر نک پرائی نادوں میں ک ھونے رہے ،اب اسے وہ مسروب ای یا پرا ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا۔
جلو ڈارل یگ اب تمہارے گ ھر تمہارے روم میں جلیے ہیں۔ ہلکے ہلکے خ ھو میے وہ دونوں یسے میں خور وہیں
ی یڈ پر گر گیے۔
ئم نہت ا خھے ہو سارق ،آئی لو نو۔ اجانک وہ اس کے فریب ہوئی ب ھی۔ آواز میں مدہوشی ب ھی۔
اخ ھا نو میں نہت ہوں ،یٹھی نو ئم میری ہو۔ وہ ب ھرنور موقع سے قاندہ اب ھا رہا ب ھا۔
میرا پربھ ڈے گفٹ کہاں ہے؟ اسے ناد آنا سارق نے گفٹ نو اسے دنا ہی نہیں ب ھا۔
نو ب ھر نہ شب ک یا ب ھا؟ اس کا اسارہ اس سرپراپز کی طرف ب ھا۔
نہ نو سرپراپز ب ھا۔ اب گفٹ دو۔ اس کے سا میے ہابھ ب ھیالنا۔ آواز یسے میں خور ب ھی۔
گفٹ نو آج ئم دوگی ڈارل یگ ،وہ ب ھی شب سے ہٹ کر۔
ک یا گفٹ؟ تمشکل کھلنی آنکھوں سے اسے دنک ھا۔ خو نہت گہرائی سے اس کا جاپزہ لے رہا ب ھا۔
اور خو گفٹ اس نے مائگا ب ھا وہ اسالم کی جدود سے ناہر ب ھا۔ مگر گ یاہوں کے دلدل میں دھیسیے والوں
کو جدیں نار کرنے ہونے نہ نو کوئی افسوس ہونا ہے اور نہ ہی کوئی مالل۔ خیسا ان دونوں نے ک یا ب ھا۔
تجیے کی نہت کوسش کے ئعد ب ھی اس کے گ ھر کی نےراہ روی اسے ئگل گنی ب ھی۔
60
صیح کے خھ جتے سارق اسے اس کے روم نک نہیجا کر گ یا ب ھا۔ اس کے گ ھر میں اس وقت ب ھی
ش یانوں کا راج ب ھا۔ نو دس جتے سے نہلے کوئی نہیں جاگ یا ب ھا۔ وہ آرام سے آ کر اینی رات کی پت ید نوری
کرنے لگی ب ھی۔
آ یے میں خود کو دنکھ کر مسکرانے ہونے اسے انک نل کو ب ھی اجساس نہیں ہوا ب ھا کہ وہ ک یا گ توا
جکی ہے۔ اور ہونا ب ھی کیسے اس کی رگوں میں دوڑنے واال خون ب ھی نو اسالم کی جدود نوڑنے والوں کا ہی
ب ھا۔ کب نک تجائی دامن۔ چب اس کے گ ھر کے مرد کسی کا دامن نار نار کرنے میں وقت نہیں
لگانے نو ب ھر اس کا دامن کیسے سالمت رہ یا۔
اس گ ھر کے مکین جا یے ہی نہیں بھے کہ وہ ی یاہی کو ا یے گ ھر کا راشتہ دک ھا جکے ہیں۔
نوپرہ ،اب اگر ئم نہ آئی نو تمہارے کا لج قون کر دوں گی میں۔ اینی ماں کی گرجدار آواز پر وہ جلدی
جلدی فریش ہو کر ناہر آئی۔ اور ناشتہ کر کے کا لج کے لیے روانہ ہو گنی۔
تمہیں ناد ہے کتیے دن ئعد گ ھر میں قدم رکھ رہے ہو؟ کچھ پزیس کی طرف ب ھی دھ یان دو ،ع یاش یاں ہی
کام نہیں آپیں ،اس کے لیے پیسوں کی ہی ضرورت پڑئی ہے۔ اس کی دس دن کی عیر جاضری سے
شہ یاز لعاری نہت خڑے ہونے بھے۔
انہوں نے اسے ساری آزادناں دی ہوئی ب ھیں ،اس کے ہر علط کام سے وہ واقف بھے ،اینی
ی یت توں سے زنادہ اسے اہم یت دی ،کسی ب ھی کام سے اسے نہیں روکا ،وہ خود ب ھی و یسے ہی رنگین مزاج
بھے ،مگر اس کی دن ندن پڑھنی الپرواہی انہیں ی ییسن میں ڈال رہی ب ھی۔
61
ک یا نات ہے ڈنڈ؟ ش یکرتیری زنادہ جارم یگ نہیں ب ھی ک یا؟ لگ یا ہے اس نے زنادہ ہی نور ک یا ہے آپ
کو؟ ان کے خڑنے پر اس نے ان کے کان کے فریب جہرہ کر کے سرگوشی میں نوخ ھا۔ نےناکی کی جد
ب ھی۔
پ
شٹ اپ! آئم شیریس۔ انہوں نے انک ئظر نےپرواہ تٹھی ای نی ی توی کی طرف دنک ھا۔ خو شجی دھجی
قون میں لگی ی یا نہیں کس سے نات کرنے مسکرا رہی ب ھی ،جہرہ کھال کھال لگ رہا ب ھا۔
اوکے ڈنڈ ،میں آپ کا پزیس خواین کر رہا ہوں ،اور نہی میں آپ کو ی یانے واال ب ھا۔
گڈ! اس کے خواب پر وہ خوش ہونے۔
اور ہاں ،شیراز نہادر کو نو جا یے ہو نا ئم؟ خوس کا شپ لتیے سوال ک یا۔
اوہ یس ڈنڈ اشی فرای یڈے کو ان کی قلم رنلیز ہوئی ہے نا؟ ک ھانے سے ائصاف کرنے ہونے ان کی
نات پر ب ھر اس کی ِرگ طراقت ب ھڑکی۔
شیریس ہونے کا ک یا لوگے؟ اس کا مذاق آج انہیں نہیں ب ھا رہا ب ھا۔ ان کے پزیس میں ہو رہے
الس نے نہت کچھ سو خیے پر مج تور کر دنا ب ھا۔
آپ کی ش یکرتیری سے انک!!!!!!! آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا ،جس کا مظلب انہیں اخ ھی طرح
سمچھ میں آنا ب ھا ،اس کو اینی فری یک پیس پر وہ خود ہی نو النے بھے ،اور اس پر وہ خوش ب ھی بھے مگر کٹھی
کٹھی وہ انہیں نہت زنادہ زچ کر د ییا ب ھا۔ خیسے اب کر رہا ب ھا۔ کون کہہ سک یا ب ھا کہ وہ انک ناپ پتیے کی
گف یگو ہے۔
ک یا میں نے تمہاری انلی مانگی ،چب کہ وہ آگ کا گولہ ہے۔ اب وہ ب ھی اینی خون میں لوٹ آنے۔
علط نات ہے ڈنڈ ،آپ کی ش یکرتیری زنادہ ہاٹ ہے۔ ب ھر سے کان میں سرگوشی کی۔
62
کہاں جا رہی ہیں مام؟ مسز شہ یاز کے ابھ کر جانے پر اس نے نوخ ھا۔
نارئی ہے فری یڈز کی۔ انہوں نے ساڑی کا نلو ب ھیک کرنے ہونے خواب دنا۔
اوکے ی یک کٹیر ،مچ ھے دپر ہو سکنی ہے۔ ڈپر کر لت یا۔ اس کے گال پر نوسہ دے کر وہ نک نک کرئی
ئکلنی جلی گ ییں۔
و یسے ڈنڈ! مام اینی ی توئی قل اور جارم یگ ہیں نو آپ نے ک توں اور میری اینی اتمیرڈ مام نال رک ھی ہیں؟
اینی ماں کی خوئصورئی کو نوٹ کرنے اس نے ا یے ناپ کی کالس لی۔
ئم نے ک توں نال رک ھی ہیں پت یا؟ میں نو ب ھر ب ھی انک دو سے گزارا کرنا ہوں نہلے ہی سے مگر ئم
نو۔۔۔
میری ی توی نہیں ہے نا ،نو چب نک وہ نہیں آ جائی انہیں سے کام جالنا پڑےگا۔ اس کی زنان کو
کوئی لگام نہیں ب ھا۔
زنادہ ہی یشہ لگ گ یا ہے تمہیں؟
آپ نے ہی نو لگوانا ہے ڈنڈ ،نہ آپ سرے عام رومایس کرنے نہ میرے جذنات ب ھڑ کیے۔ ی یا کوئی
لجاظ کیے وہ انک سال سے ہر نات نےناکی سے کرنے لگا ب ھا۔
ناؤ شیریس ،شیراز نہادر نے اینی لڑکی کا رشتہ ب ھیجا ہے ،تمہارے پیشٹ کی ہے ،جاہو نو۔۔۔
نو وے ،کیڑوں کی طرح نوانے فری یڈ ندلنی ہے وہ ،ای یڈ آئی جشٹ ہ یٹ دس نایپ آف گرلز ،ایسی
کیرنکیر لیس ی توی نہیں جا ہیے۔ اس نے تچوت سے متہ موڑا۔
نو پت یا تمہارا کیرنکیر کون سا ناک ہے۔ خو شنی ساوپری ملےگی تمہیں۔ انہوں نے خڑ کر اسے آپ یتہ دک ھانا۔
63
نو ک یا ہوا ڈنڈ ،مرد کا کیرنکیر کون دنک ھیا ہے؟ کیرنکیر غورت کا ہونا جا ہیے۔ مچ ھے مام خیسی ی توی نہیں
جا ہیے۔ ایسی لڑکی جا ہیے جس کے دل و دماغ میں ضرف پریس ہو۔ اونلی پریس۔ جس کا ش یاب مچ ھے تمام
ش یانوں سے سے دور کر دے۔ ی توی کے ئعد دوسرنوں کی ضرورت نہیں پڑئی جا ہیے۔ مام کے ناس ا یے
تچوں کے لیے نائم نہیں ہونا ،مگر میں جس سے سادی کروں گا اس کے ناس میرے اور تچوں کے لیے
نورا نائم ہونا جا ہیے۔
نےناکی سے ای یا ئفطہ ئظر ا یے ناپ کے سا میے رک ھا۔
وپری گڈ! کاش میں ب ھی ایسی ہی لڑکی سے سادی کرنا۔ انہوں نے خیسے افسوس ک یا۔ اس کی نات
نے انہیں م یاپر ک یا ب ھا۔
کوئی نات نہیں ڈنڈ گزارا نو ہو رہا ہے نا۔ و یسے دونوں سسیرز دک ھائی نہیں دے رہیں ہیں؟ وہ چب سے
آنا ب ھا اب ھی نک اس کی دونوں نہ توں میں سے کوئی ب ھی ئظر نہیں آئی ب ھی۔
کا لج گنی ہیں۔ آنے والی ہوں گی۔ انہوں نے گ ھڑی دنک ھیے خواب دنا۔
اوکے ڈنڈ ،اب ذرا ناہر جا رہا ہوں۔ کل سے آؤں گا آفس ،اور ب ھر سارا الس ود اتیریشٹ پراقٹ
میں۔ قون پر دوشت کی کال رستو کرنے ہونے وہ انہیں نانے کہہ کر ئکل گ یا۔
پ
قای تو اش یار ہونل میں تٹھی وہ نوری طرح ک ھانے میں مگن ب ھی ،سابھ ہی سابھ ہر چیز پر ی نصرہ ب ھی
جاری ب ھا۔
واٹ ہت یت یڈ گرلز؟ ا یسے ک توں دنکھ رہی ہو۔ نہت ب ھوک لگی ہے نار ،شچ میں۔ اس نے اینی دونوں
فری یڈز کو خود کو گ ھورنے ناکر وصاچت دی۔
64
شیریسلی انلس! تمہیں کوئی گلٹ نہیں سر کے سابھ مس ی نہ تو کرنے کا؟ ون ونک سے ئم ان کی
کالس اپت یڈ نہیں کر رہی ہو ،وہ جہاں ئظر آنے ہیں ئم اور اے ڈی ان پ کرم ییس کر کے ئکلیے ہو ،خ یکہ وہ
تمہیں نلٹ کر کوئی خواب نہیں د ییے۔ ائم ئی ئی ایس کر رہے ہیں ہم کوئی مذاق نہیں۔ مگر ئم نے نو
انگو پر لے لی نات۔ انک ییحر کے سابھ ایسا ئی ہ توتیر ،ایس ناٹ گڈ نار۔ اور ئم دونوں کی اش یڈی کا کت یا
الس ہو رہا ہے کچھ آی یڈنا ب ھی ہے؟
نو ڈتیر خولی! ئم نے دنک ھا نہیں ب ھا اس نے کتنی ایسلٹ کی ب ھی میری اور اے ڈی کی۔ اور جاینی
ل ن
ہو اش یاف روم میں نال کر کتنی نکواس کی ب ھی ،ہم دونوں کے ر چن کو نوای یٹ آف ک یا۔ اور م لوگ
ہ ی
کالس میں نہیں آ رہے ئی کوز اس نے ون ونک کے لیے ہم پر م یڈیسن اش یڈی کا پین لگوانا ہوا ہے۔
کچھ علطی ئم لوگوں کی ب ھی ہے نار۔ خولی اور شٹمی کی نات پر اس نے کوئی دھ یان نہیں دنا۔
ارے! نہ نو سر ب ھی نہیں ہیں۔ شٹمی کی چیران آواز پر اس نے ب ھی ییچ ھے مڑ کر دنک ھا۔ جہاں وہ انک
لڑکی کے سابھ پتٹ ھا پڑا خوش ئظر آ رہا ب ھا۔
مسلسل دنک ھیے ہونے اس کے جہرے پر انک تمسحر اڑائی مسکراہٹ آئی۔
اوہ! ہم لوگوں پر نایٹ کرنے واال نہاں ڈ یٹ اتچوانے کر رہا ہے۔
کہاں جا رہی ہو؟ اسے کرشی سے اب ھیے دنکھ کر خولی نے نوخ ھا ،ان دونوں کو اس کے ارادے ا خھے
نہیں لگے بھے۔
و یٹ نےئی! کسی کو ڈ یٹ کا مظلب ی یا کر آئی ہوں۔
ڈویٹ فرگ یٹ انلس! ہی از آور ییحر۔
جشٹ جل نار۔ ان دونوں کے پریسان جہروں کو اگ تور کر کے وہ مجالف سمت میں پڑھ گنی۔
65
انک کونے میں ک ھڑے ہو کر اس نے قون کا کٹمرا اس کی پت یل پر ا خھے زوم کر کے قوکس ک یا۔
اور جس انداز میں وہ ونڈنو ی یانا جاہنی ب ھی ی یائی۔
ی یدرہ پیس م یٹ ئعد وہ ا یے کام سے قارغ ہو کر وایس اینی پت یل پر آئی۔
کہاں گنی ب ھیں ئم؟ ہمیں لگا ئم سر کی پت یڈ تجانے جا رہی ہو۔
ل تو اٹ نار۔ ایس نورنگ۔ جلو اب۔ اے ڈی و یٹ کر رہا ہے۔
اس کا ارادہ ع یدال یاری کو ب ھوڑا سا نل یک م یل کرنے کا ب ھا۔ اس سے زنادہ کچھ نہیں۔
مگر اس کی نہ علطی نہ جانے کس کس پر ب ھاری پڑنے والی ب ھی؟۔
صیح سے اسے اے ڈی نہیں مال ب ھا کسی سے نوخ ھیے پر ی یا جال کہ وہ ل یب گ یا ہے۔ وہ ب ھی ب ھا گیے
ہونے ل یب کی طرف جا رہی ب ھی ،دوسری طرف سے آنے ع یدال یاری سے پری طرح نکرا کر وہ ییجے گری۔
واٹ دا ہ یل ،ک یا آپ کو ای یا نہیں ی یا گرنے ہونے لوگوں کو گرنے سے تجانا جا ہیے۔ اش ییسلی ل یڈپز
کو۔ نلمال کر ک ھڑے ہو کر اس نے ا یے کیڑے خ ھاڑے۔
رایٹ! گرنے ہونے لوگوں کو ستٹ ھال لت یا جا ہیے ،مگر خو نہلے ہی سے گرے ہونے ہوں انہیں کیسے
اب ھانا جا سک یا ہے۔ اور و یسے ب ھی میں نامحرم غورنوں کو ہابھ لگا کر ای یا اتمان چظرے میں نہیں ڈال سک یا۔
اس نے اس کے نلمالنے پر تچمل سے خواب دنا ب ھا۔
واٹ ڈو نو مین؟ ک یا میں گری ہوئی ہوں؟۔ ا یے آپ کو دنک ھا ہے آپ نے ،اب ھی اگر آپ کا ہسیری
چعراقتہ شب کو ی یا دوں نا نو نہ اشیرانگ کیرنکیر کا خو لت یل ہے خود تچود اپر جانے گا۔ انک ہفیے کا غصہ
ب ھر اس کی نانوں پر غود کر آنا ب ھا۔
66
سوق سے دک ھا یے مس انلس فرنانڈپز! مچ ھے ا یے کیرنکیر کی گواہی نہاں کسی سے نہیں جا ہیے۔ آنے
نو وپری ونل ،واٹ ای یڈ ہو ائم آنے۔ اور آپ غور سے ش ییں:
استوڈیٹ ہیں آپ ،کوئی پرش یل دسمنی نہیں ہے میری آپ سے۔ اور نہ اس دسمنی میں میرا کوئی
الس ہونے واال ہے۔ خو ب ھی ہوگا وہ آپ کا اور آپ کے اس سو کالڈ نوانے فری یڈ کا ہوگا۔ اور نہ نات نو
آپ دونوں ون ونک میں نہت سے جان گیے ہوں گے۔ سو ا شیے اوے فرام می۔
ری یلی! جان نوخھ کر ہم لوگ آپ سے دسمنی کر ہے ہیں ،آپ کی وجہ سے ضرف آپ کہ وجہ سے
ہم لوگوں کا م یڈیسن اش یڈی کا کت یا الس ہوا ہے ،انک ب ھی پرنکت نکل ہم لوگ ا خھے سے نہیں کر نانے؟
س
اس کی نات مچ ھے ی یا وہ ب ھر ب ھڑکی ،آنک ھوں میں ا یے ئفصان پر تمی خ ھلمالئی جسے دنکھ کر ع یدال یاری نے
انک گہری سایس لے کر خود کو کٹیرول ک یا۔ نال وجہ ہوئی نہ دسمنی اس کا کچھ نہیں ئگاڑئی مگر ان دونوں
کا کافی ئفصان کر د ینی۔
انلس فرنانڈپز! میں نہاں ون متٹھ کے لیے کچھ م یڈکل پرپت یگ د ییے آنا ہوں۔ کسی سے کوئی دسمنی
کرنے نہیں۔ سو نلیز قوکس آن نور اش یڈی ،ناٹ ایٹ می۔ آپ کو اخ ھی طرح ی یا ہوگا کہ کالس نا ییحرز کے
ن
سا میے اس طرح ا یے پرش یلز کو سو آف نہیں کرنے ،ہر ر لیچن میں گرلز کو ریشت یکٹ دی گنی ہے۔ مگر
ن
آپ لوگ خود ہی ا یے آپ کو ڈس ونل تو کر رہی ہیں۔ ک یا آپ کو معلوم ہے کسی ب ھی ر لیچن میں کسی
لڑکے سابھ ی یا کسی ر شیے کے رہ یا معاسرے میں ک یا مقام د ییا ہے؟۔ آپ کے تیری ییس نے نہاں آپ
کو انک ڈرئم کے سابھ ب ھیجا ،جشٹ ب ھیک! "ک یا آپ ان کی ام یدوں پر نورا اپر رہی ہیں ،ک یا آپ اس طرح
رہ کر ا یے پروفیسن کے سابھ ائصاف کر ناپیں گی؟۔ انک ڈاکیر پتیے آئی ہیں آپ نہاں ،اور ڈاکیرز کی
زندگی مذاق نہیں ہوئی ،اور نہ ان کی ذمہ داری کوئی ک ھیل ہوئی ہے۔ لوگوں کا قیچور ہونا ہے ڈاکیرز کے
67
ہاب ھوں میں۔ نو ک یا ا یسے ی ییں گی آپ ڈاکیر؟ ا یے مزاج کے جالف وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔ ساند نہ اس
لڑکی کے لیے قاندہ م ید ہو۔ خو ب ھی ب ھا وہ نہاں انک ییحر انک پرتیر ین کر ان لوگوں کی رہٹمائی کے لیے
ہی آنا ب ھا۔ اور انک ہفیے کی سزا ان دونوں کو اخ ھا ستق سک ھا گنی ہوگی ،مزند سزا کے اس کی ئظر میں نہ
لوگ چقدار نہیں بھے۔ اس لیے وہ پرمی پرت رہا ب ھا۔
اس کی نات پر انلس نالکل جاموش ہو گنی ب ھی۔ ساند اسے ع یدال یاری کی تمام ناپیں سمچھ میں آ گنی
س
ب ھیں نا ب ھر وہ مچ ھیے کی کوسش کر رہی ب ھی۔
ک یا ہو رہا ہے نےئی ،ک یا نہ تمہیں ہراس کر رہا ہے؟ اے ڈی ل یب سے ناہر آکر ان دونوں کو آ میے
سا میے ک ھڑے دنکھ کر وہیں آنا ،اور آنے ہی نکواس سروع کردی۔
س
ہر کسی کو ا یے خیسا مچ ھیے میں غقلم یدی نہیں ہوئی نلکہ کیرنکیر لیس ہونے کا سری نقک یٹ ہونا
ہے ،خو آپ شب کو دک ھانے ب ھررہے ہونے ہیں۔ اے ڈی کی نکواس پر ب ھی اس نے ا یے غصے کو
کٹیرول کر کے ہی خواب دنا۔
شٹ اپ! کیرنکیر لیس ئم ہو میں نہیں ،خو انک اک یلی لڑکی خو کہ استوڈیٹ ب ھی ہے تمہاری اشی کو
خ ھیڑ رہے ہو۔ اے ڈی کو اس کی نات تیر کی طرح خٹھی ب ھی۔
اے ڈی جلو نہاں سے ،نات کرئی ہے ئم سے ،انلس نات پڑھنی دنکھ کر اس کا ہابھ نکڑ کر ییچ ھے
کرنے لگی۔
نہ تمہیں ہراس کر رہا ہے ،اور ئم اسے تجا رہی ہو۔ اےڈی اشی پر خڑھ دوڑا۔
نہ مچ ھے ہراس نہیں کر رہے ہیں۔ اور خو نات کہہ رہے بھے وہ نالکل شہی ب ھی۔
68
م ک
کم نو دا ل یب! اس کے غصے کا اپر لیے وہ اسے ل یب میں ھتیچ کر لے گنی۔ ساند اب اسے کمل
ظور پر ع یدال یاری کی نات سمچھ آ گنی ب ھی۔ وہ ان لوگوں کا پرتیر ب ھا اور انہیں پرش یل اسوز کو اینی اش یڈی
کے ییچ نہیں النا جا ہیے ب ھا۔ اس دن ب ھی ڈ یٹ کی نات پر اسے گلٹ ب ھا ،مگر اس میں انگوازم کچھ زنادہ
ہی ب ھا ،جس کا ئفصان وہ ون ونک میں اب ھا جکی ب ھی۔ شب کو نہت ا خھے سے پرنکت نکل کرنے دنکھ کر
اسے کمیری کا اجساس ہوا ب ھا۔ اور اب نکرانے پر وہی غصہ اس نے ئکاال ،مگر چب ع یدال یاری کی ب ھیک یگ
ی یا جلی ب ھی نو اسے ک یا ضرورت ب ھی کہ قال تو میں نکرار کرئی۔ اور اب اسے اےڈی سے نات کرئی ب ھی۔
ان جشین وادنوں میں نو نار ہر جگہ جسن نک ھرا پڑا ہے۔ پڑا ہی دلفریب م نظر ہے اف! زمین اور آسمان
کا جسن انک سابھ آ مال ہے۔ م یالی کی وادنوں میں گ ھو میے ب ھرنے جشین جہروں کو دنک ھیے وہ جاروں دل
ک ھول کر ی نصرے کر رہے بھے۔
پین مہت توں نک مسلسل آفس جانے ہونے وہ نہت نور ہو گ یا ب ھا خٹھی ا یے گروپ کو لے کر
م یالی نک یک م یانے آ گ یا۔ پین دن میں وہ نہاں کا چتہ چتہ دنکھ جکے بھے ان خوئصورت وادنوں میں انہوں
نے انک انک نل کا لطف ل یا ب ھا۔۔ آج سام میں ان کا وایسی کا ارادہ ب ھا اس لیے انک نار اور ان پرف
ک
سے ڈھکی نہاڑنوں کا جسن انہیں نہاں ھتیچ النا ب ھا۔
نار پریس تمہیں انلی کو ب ھی سابھ النا جا ہیے ب ھا۔ ہم میں ئم اک یلے و نلے لگ رہے ہو۔ اس کے پت توں
خ یلے اینی اینی گرل فری یڈز کے سابھ آنے بھے ،اس کا ب ھی نہ نہال نور ب ھا جہاں وہ کسی لڑکی کے ئغیر آنا
ب ھا۔ اور اشی نات پر اس کے دوشت اس کا مذاق اڑا رہے بھے۔
اونے سان کے جتے! انلی کا نام لے کر موڈ کی ایسی پیسی نہ کر نار۔ گلے پڑ گنی وہ استونڈ گرل۔
69
ک توں ایسا ک یا کر دنا اس نے؟ زندی کے نوخ ھیے پر پریس نے متہ میں سایس ب ھر کر خ ھوڑی۔ ان
میں زندی آج تمام ناپیں ناپ نول کر کر رہا ب ھا ،اور نہ نات شٹھی نوٹ کر رہے بھے کہ اس نے نہ کسی
لڑکی پر ی نصرہ ک یا ،نہ کسی کو دنک ھا۔ محسوس کرنے کے ئعد ب ھی ان میں سے کسی نے اس سے وجہ
نہیں نوخ ھی ،انہیں معلوم ب ھا کہ ئعد میں خود ہی ی یا جل جانے گا۔
سادی کرنا جاہنی ہے مچھ سے۔ اب پریس! ئعنی 'ضرار لعاری!' ایسی لڑکی سے سادی کرے گا خو اینی
یسوای یت کی چقاظت نک نہیں کر سکنی ،آسائی سے عیر مرد کے یسیر پر آجائی ہیں۔ مانے قٹ!۔ انلی
کے نام پر خیسے کڑوا نادام اس کے متہ میں آگ یا ہو۔ لہچہ میں چقارت ہی چقارت ب ھی۔
ایسا نہ نول نار! تمہارے ہی سابھ اس کا رنلیسن رہا ہے ،اور کسی کو نو وہ گ ھاس ب ھی نہیں ڈالنی۔
نافی دونوں دوشت اب چپ ہو کر ان دونوں کی تحث سن رہے بھے۔ ان کے سابھ آئی لڑک یاں استو قال
میں انک دوسرے پر پرف ب ھت یک کر خوب موج مسنی کر رہی ب ھیں۔ اس لیے وہ جاروں کھل کر اس
موصوع پر گف یگو کر رہے بھے۔
نو میرے سابھ ب ھی ک توں ب ھا؟۔ میں ک یا اس کا سوہر لگ یا ہوں خو آسائی سے میرگ دو جار نار نالنے
پر نکے آم کی طرح میری خ ھولی میں نہیں ش یدھا یسیر پر ہی آ گری۔ لڑکی ہے وہ اور لڑک توں کو اینی عزت
کی چقاظت کرئی جا ہیے۔
نہ وہی لڑکی ہے پریس جس کے سابھ ئم ا یے دوستوں کو ب ھی ب ھول جانے ہو ،وہ چب جہاں ،خیسے
نالنے ب ھاگے جلے جانے ہو ،سارے کام دھ یدے خ ھوڑ کر ،جس کی ئعرئقیں کرنے نہیں ب ھکیے ئم۔ اور
آج مظلب ئکلیے کے ئعد تمہیں اس میں کیڑے ئظر آ رہے ہیں۔
70
اوہ نلیز زندی ،ک توں اس کی وکالت کر کے اس پرپ کا مزہ خراب کر رہے ہو نار۔ ای یا ہی درد ہو رہا
ہے اس کے لیے نو ئم کر لو سادی ،آہیں نو ئم ب ھی ب ھرنے بھے اس کے لیے۔ اب ب ھائی پریس نو ایسی
لڑکی کو اینی ی توی کٹھی نہیں ی یا سک یا۔ اس کی نات پر زندی کو افسوس ہوا ب ھا۔
وپری گڈ نار! ب ھر نو تمہیں لڑک توں سے نہیں لڑکوں سے اینی ہوس نوری کرئی جا ہیے۔ ئم خیسے لڑکے
ہی نو لڑک توں کو نےآپرو کرنے ہو اور ب ھر خود ہی کہیے ہو وہ عزت دار نہیں ہے۔ خ یکہ ا یے جذنات کی
آگ میں ئم خیسے لڑکے ہی ان کے نلوے جاٹ کر ان کی یسوای یت خٹم کرنے ہو۔ زندی ی یا نہیں کس
دھن میں اسے ش یا گ یا ب ھا۔ عام جالت میں نو انک لفظ ب ھی وہ اس کے جالف نہیں نول یا ب ھا۔
ک یا نات ہے ب ھنی! پڑے زاہد ین رہے ہو۔ خود ی یاؤ جس لڑکی کے سابھ ئم ع یاش یاں کرنے ب ھر
رہے ہو ،ک یا اس سے سادی کر سکیے ہو؟ خ یکہ ئم جا یے ہو وہ تمہیں کس جال میں ملی ب ھی۔ اور اب ھی
ب ھی اس کی کم غمری کی وجہ سے ہی ئم اس کا قاندہ اب ھا رہے ہو۔ اس کے سوال پر زندی کا جہرہ
دھواں دھواں ہوا ب ھا ،وہ جاموشی سے ان پت توں کو دنک ھیے لگا۔
نہیں کر سکیے نا؟ کوئی ب ھی مرد نہیں کر سک یا نار۔ اس کی جاموشی کو پریس نے ا یے ہی انداز میں
ل یا۔
میں اب واقعی اس سے سادی نہیں کر سک یا پریس۔ اس کی شیجیدہ آواز پر پریس اور نافی دونوں نے
مذاق اڑائی ئظروں سے اسے ب ھا۔
نہیں کر سکیے نا۔ نہی نو نات سمچ ھا رہا ہوں نار تمہیں۔ جن کو نہلے ہی نوز کر ل یا ہو ،نو ب ھر ئعد میں ان
میں کوئی دلحسنی نہیں رہنی۔ مرد کی قظرت ہے نار یے یے جہانوں کو درناقت کرنا۔ اور کت یا ب ھی عاند زاہد
71
ہو ،نا ب ھر ہمارے خیسا نلے نوانے۔ خود جاہے خیسے ب ھی ہوں مگر انہیں لڑکی ان تچ ہی جا ہیے ہوئی ہے۔
س
مچ ھے میرے دوشت۔ ئم نالکل شہی کروگے اب۔
میں شہی کروں گا نہیں پریس!۔ میں شہی کر چکا ہوں۔ اور میں اس سے سادی نہیں کر سک یا ک تونکہ
میں اس سے سادی کر چکا ہوں۔
واٹ! پت توں کے سر پر خیسے کوئی دھماکہ ک یا ب ھا اس نے۔
ہاں! میں کشف سے سادی کر چکا ہوں۔ دو ہفیے نہلے ئعنی کشف سے ملیے کے پین ئعد۔
آر نو کرپزی مین!؟ ئم ایسی لڑکی سے کیسے سادی کر سکیے ہو خو گت یگ ر یپ وکٹم ہے۔
ک توں نہیں کر سک یا؟ ئی کوز میں انک مرد ہوں اس لیے؟ نو ب ھر اس کی عزت لو یے والے کون
بھے؟ غورت نو نہ کام کرئی نہیں ،ہیحڑے اس النق ہیں ہی نہیں ،نو ب ھر کون ہے؟ سوا ان ک توں کے
خو مردوں کے نام پر دھتہ ہیں۔ اسے کشف کی جالت اور اس کے القاظ ناد آنے نو اسے خود سے ب ھی
ئفرت ہوئی ب ھی۔ پیسک اس کا کسی کے سابھ ناجاپز ئعلق نہیں ب ھا مگر اس کے عالوہ وہ نہت کچھ علط
کر چکا ب ھا ،جس کا خم یازہ ب ھی اس نے ب ھگ یا ب ھا۔
ئم اب زنادہ نول رہے ہو زندی۔ ای یا ہی ئم نارسا ین رہے ہو نو ہمارے سابھ ک توں ہو؟
ک تونکہ مچ ھے لوگوں سے مج یت ہے۔ میں نہیں جاہ یا اب ئم لوگ ب ھی ایسا کوئی ئفصان اب ھاؤ۔ نہت
زنادہ زندگی کو ی یاہ کرنے والے اغمال ہیں نہ۔ انلی واقعی میں ئم سے مج یت کرئی ہے۔ سادی کر لو اس
سے۔ اخ ھی زندگی گزاروگے اس کے سابھ ،اسے مسلمان کرنے کا ب ھی نواب مل جانے گا۔
اوہ جشٹ شٹ اپ مین۔ تمہیں ہی نہ پڑا ین م یارک ہو۔ سارے موڈ کی ایسی پیسی کردی۔
72
اس کا نو کوئی دین اسالم نہیں ہے مگر ئم نو مسلمان ہو ،چب وہ تمہیں اینی پری لگ رہی ہے نو ئم
ہللا کو کتیے پرے لگیے ہوں گے۔ اور خو اغمال ہیں ئم شب کے ک یا ا یسے ہی خ ھوڑ دنے جاؤگے؟ زند کی
ئم آواز کو اگ تور کر کے وہ ای یا راشتہ ی یدنل کر گ یا۔ اس سے زنادہ ست یا اس کی پرداشت کے ناہر ب ھا۔
م یالی کے موسم کی م یاسیت سے نہیے ہونے آؤٹ قٹ میں وہ اس جشین جگہ کا کوئی جشین م نظر لگ
رہی ب ھی۔ اس کے سابھ جلیے سارق کی ئظریں نار نار اسے سراہ رہی ب ھیں۔
تیرا گالنڈنگ کروگی؟ لوگوں کی پرواہ کیے ئغیر وہ اسے ناہوں کے چصار میں لیے گ ھوم رہا ب ھا۔
نو! اب ھی نہیں۔ میں اپ سیٹ ہوں۔ ئم ک توں جا رہے ہو؟ ئم نے کہا ب ھا جاروں دن میرے سابھ
رہوگے۔ ب ھر دو دن میں ہی ک توں جا رہے ہو؟
ارخ یٹ م یت یگ ار ییج کی ہے ڈنڈ نے۔ جانا پڑےگا نہ سو یٹ ہارٹ۔ اور میں پزیس کو ہمارے ہی لیے
س
ہی نو پڑھانے کی کوسش کر رہا ہوں۔ پزیس کے مسانل ھیں گے نو ہماری سادی نک نات آنےگی
لچ
نا۔ ک یا تمہیں جلدی نہیں سادی کی؟ اس کے سر سے پرف خ ھاڑنے ہونے وہ اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔
ن
نو میں ب ھی جلنی ہوں نا۔ دو دن تمہارے ی یا میں نور ہو جاؤں گی۔ اس کی آ ک ھیں ئم ہونے لگی
ب ھیں۔
نلکل نہیں! ئم اتچوانے کرو۔ کا لج سے نک یک پر آئی ہو نہاں ،تمہیں کب ا یسے جایس ملیا ہے ،اب
مال ہے نو کھل کر اتچوانے کرو۔ دنکھو تمہاری فری یڈز مچ ھے کس طرح گ ھور رہی ہیں۔ انہیں ب ھی وقت دو۔ اور
ہاں مچ ھے تمہارے نہت ساری نکس اور ونڈنوز جا ہیے ،جہاں جہاں جاؤگی شب جگہ کی۔ اور میں تمہیں خوش
دنک ھیا جاہ یا ہوں۔ اوکے۔
میں ک توں نہیں جل سکنی تمہارے سابھ؟۔ نہانہ کردوں گی نا مٹم سے۔
73
میں پین دن کے لیے اخمدآناد جا رہا ہوں ،ئم سے مل نہیں ناؤں گا نو اور اداس ہو جاوگی اس لیے
نہیں اتچوانے کرو۔
ب ھیک ہے ئم جلدی آنے کی کوسش کرنا۔ اوکے۔
اوکے میری زندگی۔ کچھ دپر انک دوسرے کے ش یگت میں گزار کر سارق وایسی کے ئکال نو وہ وایس
ا یے فری یڈز گروپ کی طرف آ گنی۔ اداس نو وہ نہت زنادہ ہو گنی ب ھی اس کے جانے سے۔ جس طرح وہ
دونوں ر ہیے بھے نو نہ جدائی کچھ ئکل نف دہ لگ رہی ب ھی۔
پ
وہ کالس میں اینی پتیچ پر پڑے ہی رنلیکس انداز میں تٹھی ب ھی۔ ڈنکس پر اس کی نکس کے سابھ
سابھ کچھ ک ھانے پتیے کی چیزیں ب ھی رک ھی ہوئی ب ھیں۔
ع یدال یاری کالس کے دروازے میں ک ھڑا اس کے کام دنکھ رہا ب ھا۔ جہاں وہ ک ھانے پتیے کٹھی لکھ رہی
ب ھی کٹھی پڑھ رہی ب ھی۔ انک م یڈ ئکل استوڈیٹ کی ام توری یٹ اسایٹم یٹ میں ایسی الپرواہی اسے انک آنکھ
نہیں ب ھائی ب ھی۔
اس طرح یےگا آپ کا اسایٹم یٹ ،نہ کسی سم یل ڈگری کا نہیں مس انلس آپ کے م یڈ ئکل کا
ہے۔ مردانہ آواز پر وہ خیخ مار کر ک ھڑی ہوئی ب ھی۔
واٹ نان ش ییس۔ تجی ہیں آپ خو اس طرح ڈر گنی ہیں۔ اس کا خیجیا ع یدال یاری کو ناگوار گزرا ب ھا۔ وہ
انک گ ھیتہ نہلے ہی کالس میں آ کر پتٹھ گنی ب ھی۔ اب ھی نک کوئی ب ھی استوڈیٹ نہیں آنا ب ھا۔ اس لیے
اس کا جالنا اسے کچھ ایس یکور ب ھی لگا ب ھا۔
74
آپ اس طرح آ کر اجانک سے نولیں گے نو اخ ھا جاصا ایسان ڈر جانے گا۔ انک نو اسایٹم یٹ ب ھی آپ
نے ا یے خیسا ہ یلر نایپ دنا ہے۔ اور ان میں کچھ ل یکحر میں ونڈنو کال پر ا خھے سے سمچھ نہیں نائی ب ھی۔
اینی مشکل سے اش یڈی پر قوکس ک یا ب ھا آپ نے آ کر شب گڑ پڑ کر دنا۔ اس نے ال یا اشی کو ش یا دنا۔
ک یا آپ کو ییحرز سے نات کرنے کی تمیز نہیں ہے؟
ہے نا .مگر ا یے ی یگ ییحر کو دنکھ کر استوڈیٹ اور ییحر والی ق یلیگ ہی نہیں آئی۔ ب ھر ب ھی میں آپ کو
سر نولنی ہوں۔ سر ک یا نلیز آپ نہ والے نوای ییس مچ ھے ری ییچ کر سکیے ہیں؟ اس نے موئی شی نک ک ھول
کر اس کے سا میے کی۔
نوری کالس کو آنے دتجیے۔ نہت سے لوگ اس میں ک نف توژ ہیں۔
آپ ک یا کالس میں مچ ھے ڈرانے آنے بھے؟۔ اسے وایس جانے دنکھ کر اس نے نوخ ھا۔
نہیں! وقت سے نہلے کالس روم کی الیٹ آن دنکھ کر آنا ب ھا۔ اس سے نہلے وہ اور کوئی سوال کرئی وہ
کالس سے ناہر جال گ یا۔ اسے ای یا کردار نہت عزپز ب ھا ،اور اس کا لج میں اس پر ختنی ئظریں ہوئی ب ھیں وہ
اسے اسکت یڈالپز کرنے میں دپر نہیں لگاپیں۔
اس کے جانے کے ناتچ دس م یٹ ئعد اےڈی آنا ب ھا۔
ئم اس سے کچھ زنادہ ہی نہیں نات کر رہی ہو؟ اور اب اس سے کالس میں ب ھی اک یلے ملیے لگی ہو۔
واٹ! آر نو م یڈ۔ انلس کو اس کے سک پر خ ھ نکا لگا ب ھا۔
نو ب ھر کالس میں اک یلے وہ ک یا تمہاری نوجا کرنے آنا ب ھا۔
75
دنکھو اےڈی۔ ہی از آور ییحر۔ اور وہ ا خھے ییحر ہیں۔ اور جس پرپت یگ کے لیے وہ آنے ہیں اس کا انک
انک تیرنڈ ہمارے لیے نہت ام توری یٹ ہے۔ نہ نات ئم ب ھی جا یے ہو۔ سو نال وجہ ان سے ییگے نہ لو اور
س
نہ مچھ پر ڈاؤٹ کرو۔ مچ ھے؟
ئم اس سے نات نہیں کروگی یس۔ ہم ل یکحر اپت یڈ کریں گے۔ مگر ئم اس سے کوئی سوال نہیں
نوخ ھوگی۔ اور نہ اس اسایٹم یٹ میں اس کی ہ یلپ لوگی۔ اوکے۔
اسے وارن کر کے وہ ین فن کرنا کالس سے ناہر جال گ یا۔
اس کو ک یا ہوا؟ ای یا ہاپٹیر ک توں ہو رہا ہے۔ تیرو مای یڈ نو نہیں ہے نہ۔ ب ھر ک یا رپزن ہے سڈنلی اییا
نوزیشتو ہونے کا۔ اس کا انداز اسے الچ ھن میں ڈال رہا ب ھا۔ مگر خو ب ھی ب ھا وہ ا یے اور اس کے رنلیسن
میں ع یدال یاری کی وجہ سے کوئی کلیش ی یدا نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔
زپردشنی خود کو سمچ ھا کر وہ اینی فری یڈز کے سابھ اتچوانے کرنے کی کوسش کر رہی ب ھی۔ جاروں
ب ھا گیے دوڑنے انک دوسرے پر پرف ب ھت یک رہی ب ھیں۔
ب ھت یک گاڈ ئم وایس ا یے موڈ میں آ گنی۔ ورنہ سارق کے جانے کے ئعد نو ا یسے اپ سیٹ ہوئی
ب ھیں خیسے ہمیشہ کے لیے الوداع کہا ہو۔
شٹ اپ سوئی! ایسی نکواس ب ھر نہیں کرنا۔ اوکے! انک پڑا سا پرف کا گولہ سوئی کے ب ھت یک کر
مارا۔
اوکے م یڈم! سوئی نے ب ھی پڑا سا گوال ی یانا جسے دنکھ کر وہ تیزی سے اس سے دور ہو کر ب ھا گیے لگی
ب ھی۔
76
کہاں نک ب ھاگوگی ،ندلہ نو میں ئم سے لے کر رہوں گی ،ا یے مونے گولے کا۔
ہا ہا ہا مار کر دک ھاؤ ب ھر۔ اوتجی ییجی نہاڑنوں پر وہ ستٹ ھل ستٹ ھل کر ب ھاگ رہی ب ھی چب اجانک اس کا
تیر بھسلیے کی وجہ سے وہ ییجے کی طرف گرئی جلی گنی ب ھی۔ اس کے سابھ سابھ ان پت توں کی خیخ ب ھی
دور نک گوتجی ب ھی۔
زندی کی نانوں کی وجہ سے وہ غصہ میں ان لوگوں کے ناس سے آ چکا ب ھا۔ وہ لوگ وایس ہونل جلے
گیے بھے۔ ان کو معلوم ب ھا غصہ ب ھیڈا ہونے ہی وہ انک ڈپڑھ گ ھتیے میں وایس آ جانے گا۔
وہ سکون سے اس پرق یلی نہاڑی پر پتٹ ھا وہیں کا چصہ معلوم ہو رہا ب ھا۔ وہاں پتٹ ھے اسے آدھا گ ھیتہ ہو
چکا ب ھا ،پرق یلی سرد ہواپیں اس کا غصہ ب ھی ب ھیڈا کر جکی ب ھیں ،وہ وایسی کے لیے اب ھا ہی ب ھا چب کوئی
لڑک ھیا ہوا اس کی کمر سے آ لگا ب ھا۔
گرنے والے نے اسے ساند کوئی شہارا سمچھ کر پری طرح جکڑ ل یا ب ھا۔
واٹ دا ہ یل! اس نے دھکا دے کر اس وخود کو خود سے دور ک یا ،اور اس کی طرف نلٹ کر دنک ھا خو
ً
اس کے دھکا د ییے کی وجہ سے پرف میں کر چکا ب ھا ،جہرہ فری یا پرف میں دھیس چکا ب ھا۔
ہو دا ہ یل نو آر؟! اس نے گرے ہونے وخود کو ش یدھا کر کے اس کا جہرہ دنک ھیے کی کوسش کی۔ مگر
کسی لڑکی کو دنکھ کر وہ چیران ہوا ب ھا۔ اسے ساند سمچھ آ گنی ب ھی کہ وہ اوپر سے گرئی ہوئی آئی ہے۔
کون ہو ئم؟ اس کے ب ھیڈ سے شف ید پڑنے جہرے اور تمشکل کھلنی آنکھوں کو دنکھ کر نوخ ھا۔
اے کون ہو ئم ی یاؤ ،تمہاری قٹملی کہاں ہے؟ اب آواز سرد ب ھی۔ آس ناس کوئی نہیں ب ھا خو اس
لڑکی کی مدد کرنا۔ اور وہ جا ہیے کے ناوخود اسے نےنار و مددگار خ ھوڑ کر نہیں جا نا رہا ب ھا۔
77
ب ھیک ہے پڑی رہو نہیں۔ نول کر وہ نلیا چب اس نے ہابھ پڑھا کر اس کا تیر نکڑنے کی کوسش
کی۔ وہ وایس نلٹ کر اس کے فریب پتٹھ گ یا۔
مم۔میں کک۔کا لج۔نک۔نک یک۔ خود کو گھشیٹ کر وہ اس کے فریب ہوئی۔
یپ۔نلیز۔ہی۔ہ یلپ۔م۔می۔ اس کی طرف ہابھ پڑھا کر اسے نکڑنے کی کوسش میں وہ ہوش و خرد
سے ی نگانہ ہوئی جلی گنی۔
اوہ گاڈ انک اور مصت یت۔ اس کے نےہوش وخود کو ناگواری سے دنک ھا۔
مچ ھے جانا ہے۔ وہ لوگ مچ ھے ڈھونڈ رہے ہوں گے۔ ک ھڑے ہونے کی کوسش میں وہ ب ھر گر گنی۔
رنلیکس کرو ب ھوڑا ،ہوش میں آنے ہی ب ھا گیے کی جلدی۔
نو ک یا انک اختنی کے سابھ رہوں اس وپرانے میں؟ ی یا نہیں کس کا پت یٹ ب ھا جہاں وہ اسے لے کر
آنا ب ھا۔ اور اب وہ وہاں خود کو اس اختنی کے ناس دنکھ چیران ہو رہی ب ھی۔ اور ساند کچھ ایس یک تور ب ھی۔
اس کے ناپرات میں خ ھنی ایسک تورئی ضرار لعاری کو ی یا گنی ب ھی۔
ک ھا نہیں جاؤں گا تمہیں۔ اور اس سے نہلے میرے رخم و کرم پر ہی ب ھیں ئم۔ تمہیں ہوش میں ب ھی
میں ہی النا ہوں۔ اور وہاں سے نہاں نک ب ھی میں ہی ا یے ان نانواں نازوؤں میں اب ھا کر النا ہوں۔ اور
اب ا یسے ندک رہی ہو خیسے اخ ھوت ہوں میں۔
ہوش میں کیسے النے ئم؟ نائی نو نہیں ہے میرے جہرے پر۔ اس کے نوخ ھیے پر پریس نے غور سے
اسے دنک ھا۔ شف ید ک نف توژ جہرہ ای نہائی جاذب ئظر ب ھا۔ ی ید ہوئی آنکھوں کو انکدم سے نورا ک ھول د ییا ،نالوں کا اڑ
اڑ کر جہرے پر آنا۔ م یالی کی وادنوں کی طرح انک دلکش ئظارہ ب ھا۔
ی یا یے کیسے ہوش میں النے آپ مچ ھے؟ اس نے اب کے ذرا غصے سے نوخ ھا۔
78
خونا ش یگ ھا کر۔ اس کے ب ھڑ کیے پر اس نے اطم یان سے خواب دنا۔ ئظریں اب ھی ب ھی اس کے جہرے
پر خمی ب ھیں۔
اس کے خواب پر اس کی آنک ھوں کے سابھ متہ ب ھی نورا کھل گ یا ب ھا۔
آپ نے مچ ھے خونا ش یگ ھانا۔ ہاؤ ڈتیر نو؟ آپ ناگل ایسان ہیں۔ ہللا کرے آپ ب ھی نےہوش ہوں اور
کوئی آپ کے متہ ،ناک ،کان شب میں گوپر ڈال دے۔ مچ ھے ئعنی نوپرا شیرازی کو خونا ش یگ ھانا آپ نے۔
کچھ زنادی ہی صدمہ لگا ب ھا اسے۔ اس لیے نال ئکان اسے ند دعا د ییے لگی۔
ہا ہا ہا ہا ،ئم شچ میں نےوقوف ہو۔ اس کی ند دعا پر اس کی ہیسی نے ساچتہ ب ھی۔ جس پر وہ اسے قہر
پرسائی ئظروں سے دنکھ رہی ب ھی۔
نہیں ش یگ ھانا ب ھا نار ،ناگل لڑکی غقل سے ی یدال ہو ئم خو اس نات پر ئقین کر ل یا؟ اس کا رونے کا
موڈ دنکھ کر اس نے شچ ی یانا۔
نہیں! میں نےوقوف نہیں ہوں۔ میں نہت اپت یلج یٹ ہوں۔ اور آپ مچھ سے مذاق نہیں کر سکیے۔
س
مچ ھے۔
ری یلی؟ پریس اس کے جہرے کے ا نار خڑھاؤ کو گہرائی سے دنکھ رہا ب ھا۔ اور اس کی تحث پر محفوظ
ب ھی۔ خت یا وہ اس کے نکرانے سے نےزار ب ھا اب ای یا ہی اس کی کمتنی اتچوانے کر رہا ب ھا۔
نہ ن
ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں آپ؟۔ کٹھی لڑکی یں د ھی ک یا؟ اس کا ل د ھیا اسے اخ ھا یں
ہ ن ک ن س لس م ک
ع یدال یاری لوگوں سے ب ھرے آڈ یتورئم میں داجل ہوا ،مگر وہاں کی رنگتنی دنکھ کر اسے ا یے وہاں آنے
پر افسوس ہوا۔ مسلمانوں اور عیروں میں کوئی ئفرنق ہی ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔ نےخ یائی کی جد ب ھی اور
ئ
افسوس نو نہ ب ھا کہ نہ اس علٹم کی نوہین ب ھی خو وہ کر رہے بھے۔
لڑکے لڑک یاں ونڈنو ی یا رہے بھے خ نہیں نوی توب پر اپ لوڈ کرنے کی نات ب ھی کر رہے بھے۔
81
ً
عج یب واہ یات کم یٹ پر اس نے استیج کی طرف دنک ھا ،جہاں رنگ و نو کا ش یالب آنا ہوا ب ھا۔ ئفری یا خھ
سات خوڑے ک یل ڈایس کر رہے بھے۔ افسوس کی نات ب ھی دو پین اسا نذہ ب ھی اس میں سامل بھے۔
اور ان شب میں جس ک یل کو دنکھ کر لوگ نہت زنادہ لطف اندوز ہو رہے بھے وہ اےڈی اور
انلس کا ب ھا۔ لڑکے انلس کے لیے آہیں ب ھر رہے بھے خو ویسیرن ڈریس میں اینی تمام خوئصورئی کے سابھ
ب ھرک رہی ب ھی۔
وہ کچھ لوگوں کو کوئی کام دے کر پریس یل کے آفس میں آنا۔
***************
ک یا نات ہے ع یدال یاری؟
سر ک یا مسلمان ہو کر ونلت یاین ڈے م یانے کی پرمیسن د ییا گ یاہ اور اسالم کے جالف نات نہیں
ہے؟ میں جای یا ہوں نہاں تمام مذاہب کے لوگ پڑ ھیے ہیں ،ان شب نے آپ کو قورس ک یا ب ھا کہ
انہیں کا لج کے آڈ یتورئم میں ش یلٹیریسن کرنے دنا جانے۔ مگر سر "گ یاہ کی اجازت د ییا گ یاہ کرنے سے
ب ھی پڑا گ یاہ ہے"۔
آپ نے مچ ھے وہاں کا ماخول دنک ھیے کے لیے ب ھیجا جہاں نہ ئفرنق مشکل ہے کہ کون مسلمان ہے اور
کون عیر مسلم۔
ہم ب ھی مج تور ہونے ہیں ع یدال یاری۔ آج کی یسل کی نےراہ روی نے آج جاکموں کو ب ھی نے یس کر
دنا۔ ہم نہاں استوڈیٹ کی پرش یل الئف کو کٹیرول نہیں کر سکیے۔ اگر کر سکیے نو اب نک نہاں سے نہ
جانے کتیے استوڈیٹ کو ناہر ب ھیکوا جکے ہونے ،جاص کر انہیں خنہوں نے اسالم کی جدود کو نوڑا ،اور
نہاں کا ماخول گ یدہ کر دنا۔
82
"عیروں کی ک یا شکایت کریں ع یدال یاری نہاں نو ا یے ہی عدار ہیں"
ان کا اسارہ کس طرف ب ھا وہ نہت ا خھے سے جان گ یا ب ھا۔
م
جای یا ہوں سر۔ مگر مچ ھے اس نات پر ب ھی ئقین ہے کہ "اگر تیچم یٹ شہی ہو اور اسے ا یے استوڈیٹ کی
ئ ً
قکر ہو ان کی نے راہ روی کا غم ہو نو قت یا ندالؤ آنےگا"۔
م
مگر نہاں نو تیچم یٹ ہی سونے ہونے ہیں۔ اسکول کالچوں میں مورل اش یڈپز کا ب ھی جاص دھ یان د ییا
جا ہیے۔ اکیر والدین اس سے نانلد ہیں۔ اس کی قکر پر پریس یل صاچب اسے غور سے دنکھ رہے بھے۔
ا یسے ک یا دنکھ رہے ہیں سر؟ انہیں خود کو ئغور دنک ھیے ناکر نوخ ھا۔
کاش ملک کا ئظام ئم خیسے لوگوں کے ہاب ھوں میں ہو ع یدال یاری ،مچ ھے فحر ہونا ہے کہ ئم میرے
استوڈیٹ رہے ہو۔ ئم نہت آگے جاؤگے ع یدال یاری۔ میں جای یا ہوں نہاں کے تمام ییحرز تمہاری پرست یلنی
اور تمہارے رولز سے خ یلس ہیں ،مگر مچ ھے ئقین ہے ئم انک مہت یے میں نہاں دو ہزار میں سے دو سو کی
سوچ ضرور ندل کر جاؤگے۔
میری دعا ہے ہللا آپ کا ئقین قائم ر کھے سر ،اس قانل نو میں ب ھی نہیں ہوں۔ وہ لوگ نہت شی
ناپیں کر رہے بھے چب کچھ لڑکے پرمیسن لے کر اندر آنے۔
سر نہ تمام مونانلز۔ نہ لوگ ونڈنو اخ ھی ی یت سے نلکل نہیں ی یا رہے بھے۔ ہم آپ کے کہیے کے
مظانق نہ دس مونانل النے ہیں اور وہ نواپز کہہ رہے ہیں کہ وہ لوگ اس کے جالف انکسن لیں گے۔
اوکے ،نہت نہت سکرنہ آپ لوگوں کے ئعاون کا آگے میں ستٹ ھال لوں گا۔ ان کے ہابھ سے قون
لے کر خ یک کیے اور انہیں ناہر جانے کی اجازت دی۔
83
انک گ ھتیے کے اندر اندر اس نے ان استوڈیٹ اور ان کے و الدین سے نات کر کے تمام معاملہ ان
کے سا میے رک ھا جس پر ان لوگوں نے معافی مانگی اور ا یے تچوں کے لیے اشیرکٹ ہونے کا وعدہ ک یا۔
آڈ یتورئم ب ھی اس نے جلدی ی ید کروا دنا ب ھا اسے وہاں کے ماخول سے چظرے کی نو آ رہی ب ھی۔
وہ اینی گاڑی ئکال رہا ب ھا چب اسے کسی کے کرا ہیے کی آواز آئی۔ وہ نےآواز قدم اب ھا نا آواز کی سمت
گ یا خو انک گاڑی سے آ رہی ب ھی۔
پرایشٹیریٹ گالس سے اندر کا م نظر صاف ئظر آ رہا ب ھا۔ جہاں م یڈ ئکل کے الشٹ اتیر کا لڑکا انک لڑکی
کے سابھ زپردشنی کرنے کی کوسش کر رہا ب ھا۔ اور لڑکی کو دنکھ ع یدال یاری ساکڈ ہوا ب ھا۔
اس نے گاڑی کا دروازہ ک ھول کر اس میں پتٹ ھے تمونے کو کالر سے نکڑ کر ناہر ئکاال۔
ک یا ہے نہ؟ انک ڈاکیر پتیے کے ناوخود لٹیرے ین رہے ہو؟ نے در نے کنی ب ھیڑ اس لڑکے کے
جہرے پر مارے بھے۔
آپ کو ک یا پرانلم ہے؟ چب اس کے ئی ائف نے اس کی انک رات کی قٹمت مچھ سے لی ہے نو۔
اےڈی کی پراپرئی ہے نہ۔ اس کہ مرضی وہ کسی کو ب ھی دے۔ آپ کون ہونے ہیں ہمیں اس سے
رو کیے والے؟۔
ب ھیڑ ک ھا کر وہ لڑکا نلکل ہی آنے سے ناہر ہو گیا ب ھا۔
غورت نو کسی کے ناپ کی ب ھی پراپرئی نہیں ہوئی ،اگر ایسا ہے نو تمہاری ماں نہن ب ھی پراپرئی ہوئی،
کرواؤ ان کا ب ھی اسنعمال۔ زنان کے سابھ ہابھ ب ھی اس لڑکے کی نواصع کر رہے بھے۔
اس کی نات پر اس لڑکے نے ع یدال یاری کا ہابھ روک کر اسے مکا مارنا جاہا جسے اس نے ییچ میں ہی
روک کر اس کا ہابھ مروڑ دنا۔ ش یانے میں اس لڑکے کی خیخ دور نک گوتجی ب ھی۔
84
اس لڑکی کی مرضی نہیں ہے ،ئم زپردشنی کر رہے ہو اس کے سابھ۔ ک توں ب ھول جانے ہو ئم لوگ
"تمہارے ا یے گ ھر میں ب ھی ماں ،نہن ،ی توی ،پتنی ہوئی ہیں" ک توں ا یے گ ھروں کے دروازے زنا کے
لیے ک ھول د ییے ہو ئم لوگ؟
نہ لڑکی کرشچن ہے ،اور ئم مسلمان ،اےڈی کے سوا اس کا کسی سے ئعلق نہیں کرشچن ہو کر ب ھی
اور ئم مسلمان ہو کر ب ھی ا یے گ ھت یا ہو نلکل اےڈی خیسے ،آگے زندگی میں جاکر خو ب ھگ یان اس کا
ب ھگ توگے ئم لوگ اینی آنکھوں سے دنکھ لت یا۔ غورنوں کا سودہ کروگے ئم کمت توں۔ اس کا غصہ کم نہیں
ہو رہا ب ھا۔
آج کافر ئم خیسے ک توں کی وجہ سے مسلمانوں کو دہس یگرد اور لٹیرے کہیے لگے ،ئم خیسے ک توں کی وجہ
سے آج مسلمان غورنوں کی عزت سر عام نار نار کی جا رہی ہے۔ وہ اسے نہت پری طرح مار رہا ب ھا۔
معاف کر دتجیے سر ،ادھموا ہو کر وہ لڑکا ع یدال یاری ناری کے تیروں میں پڑا گڑگڑا رہا ب ھا۔ جسے اس نے
انک ب ھوکر مار کر دور اخ ھال دنا۔
انلس ناہر آؤ! گاڑی کے دروازے میں خ ھک کر اس نے انلس کو دو پین آوازیں دیں ،اسے یس
سے مس نہ ہونے دنکھ کر اس نے ای یا قون اس کا سر ہالنا ،زور سے ہالنے پر وہ لڑھک کر دروازے
سے جا لگی۔
نا ہللا! نہ نو نےہوش ہے ،اب ک یا کروں؟ اسے نےہوش اس طرح خ ھوڑ کر ب ھی نہیں جا سکیا ب ھا۔
نا ہللا نو جای یا ہے میری ی یت کی ناکیزگی۔ اور میں تچھ سے اس پر اسنقامت مانگ یا ہوں۔ دعا کرکے اس
نے ای یا کوٹ ا نار کر اس کے اوپر ڈال کر اسے خ ھیانا اور زور سے اس کی ناک دنا کر اس کا جہرہ نائی
سے پر کر دنا۔
85
وہ ہڑپڑا کر اب ھی اور گاڑی سے ناہر آئی۔ اس کے قدم لڑک ھڑا رہے بھے۔ اور آنک ھوں کی سرجی اسے
یسے میں طاہر کر رہی ب ھی۔
ئم نے سراب ئی ہے؟ اس کے متہ سے آئی ندنو پر وہ اس سے کنی قدم دور ہوا۔
ب ھوڑی شی ،ائگلی اور انگو بھے سے آدھے اتچ کا اسارہ ک یا۔
مچ ھے افسوس ہو رہا ہے ،نہت زنادہ افسوس ،اور ئم سے اس وقت کراہت محسوس کر رہا ہوں۔ ایسی
لڑکی کی عزت تجائی جس کے ناس عزت موخود ہے ہی نہیں۔ خو خود اینی عزت کو ی یلک پراپرئی ی یانے پر
لگی ہوئی ہے اور ئم خیسی ہی نہ جانے کتنی نے غقل لڑک یاں ایسا کر رہی ہیں۔
س
میرے ناس عزت ہے۔ اےڈی کے سوا کوئی ب ھی انلس فرنانڈپز کو تچ ب ھی نہیں کر سک یا ،مچ ھے
آپ۔ ہم جلدی سادی کرنے والے ہیں ،اس لیے ہمارا رنلسن ہے۔ نائم ناس نہیں کر رہے ہم۔ اور
مسلم ہے وہ ،مسلم کسی کو پرناد کرنے کے لیے نوز نہیں کرنے۔ نو نو وپری ونل۔ وہ یسے میں دھت
خود کو اور اےڈی کو ڈی ق یڈ کر رہی ب ھی۔ اسے مسلمان مردوں پر ب ھروسہ ب ھا۔
نہ نکڑو اور جلو ا یے روم نک۔ اس کی نات پر اسے ہیسی آئی ب ھی ،جس میں غم کی آمیزش کچھ زنادہ
ہی ب ھی۔ جس مسلمان کو وہ یسے میں ب ھی ڈی ق یڈ کر رہی ب ھی اگر اس ک چف نفت جان لتنی نو ک یا
کرئی؟
وہ اسے انک وھ یلر کے شہارے اس کے روم نک خ ھوڑ کر آنا۔ وہ ش یدھا ی یڈ پر گر کر نےسدھ ہو
گنی۔ ناہر آکر اس نے اس کے روم کا درازہ ی ید ک یا خو آنومت یک الک ہو گ یا۔
اس کا رخ اےڈی کے روم کی طرف ب ھا۔ جہرہ ای نہا سے زنادہ شیجیدہ اور شحت ہو رہا ب ھا۔
86
دو گ ھت توں سے وہ ا یے گروپ کے سابھ م یالی کے مال روڈ پر گ ھوم رہی ب ھی۔ کنی چیزیں وہ خرند ب ھی
جکی ب ھی۔
کب سے اسے لگ رہا ب ھا خیسے کوئی اس پر ئظر ر کھے ہونے ہے۔ عج یب شی پیش اسے خود پر محسوس
ہو رہی ب ھی۔ اس کا ذکر ا شیے اینی فری یڈز سے ب ھی ک یا۔ ادھر ادھر دنک ھیے پر کوئی ب ھی ایسا نہیں ئظر خو
مسلسل اسے دنکھ رہا ہو۔
وپرا وہ سا میے دنکھو ک نقے میں! سوئی کی تیز آواز پر اس نے مڑ کر اس طرف دنک ھا۔
ک یا دنکھوں وہاں؟ اس نے نےزاری سے نوخ ھا۔
نہ وہی لڑکا ہے جس نے کل تمہیں تجانا۔ اس نے غور سے دنک ھا نو خو کافی کا پڑا سا مگ متہ سے
لگانے اسے دنکھ رہا ب ھا۔ جہرے پر ایسا کوئی جاص ناپر نہیں ب ھا مگر ئگاہیں عج یب شی ب ھیں۔ اسے اس
کے دنک ھیے سے خوف سا محسوس ہوا۔
جلو وایس۔ زپردشنی وہ شب کو وہاں سے جلیے کے لیے راضی کر جکی ب ھی۔ ان شب کے ییچ گھس کر
جلیے ہونے اس نے ساند اس کی ئظروں کی پیش سے خود کو محفوظ ک یا۔ جلد ہی وہ اس کی ئظروں سے
نہت دور جلی گنی ب ھی مگر نہ اس کی جام خ یالی ب ھی۔
********************
اس کے دوشت کل سام کو ہی جا جکے بھے۔ وہ انہیں ضروری کام کا کہہ کر دو دن ئعد آنے کا
کہہ کر رک گ یا ب ھا۔ جا ہیے کے ناوخود ب ھی وہ ان لوگوں کو نوپرہ شیرازی کے نارے میں نہیں ی یا نانا ب ھا۔
87
جہاں جہاں وہ جا رہی ب ھی وہ ب ھی اس کے ییچھے ہی ب ھا۔ کل چب وہ گنی ب ھی اس کے ناس سے
ً
یب سے اسے سکون نہیں مل رہا ب ھا۔ مج تورا سونے کے لیے اسے نہت زنادہ سراب کی ئی اس کے ئعد
ب ھی سونے کے لیے اسے نوپرہ شیرازی کے ئصور کی ضرورت پڑی ب ھی۔
صیح ہونے ہی وہ اس کی شہ یل توں کے تمیر پریس کر کے ان کے ییچ ھے آنا ب ھا اور چب سے اب نک
وہی کر رہا ب ھا۔
چب چب وہ اسے دنکھ رہا ب ھا یب یب اسے اس کی طلب ہو رہی ب ھی۔ اسے ہر جال میں نوپرہ
شیرازی جا ہیے ب ھی۔
خود کو مچھ سے نہیں تجا سکنی ئم اب نوپرہ شیرازی۔ میری ئظریں تمہیں پری لگ رہی ہیں مگر خو
ساری دی یا تمہارے طاہر ہونے جسن سے ق نض ناب ہو رہی ہے وہ تمہیں پرا نہیں لگ رہا۔ میں ئم سے
اس کا جساب لوں گا۔ لوگوں کا اسے یس یدندہ ئظروں سے دنک ھیا خ یلس کر رہا ب ھا۔
جہرے کو ہڈ سے کور کر کے وہ ب ھر سے اس کے ییچ ھے ییچ ھے ب ھا ،مگر اس نار ئگاہوں کو پرم رک ھا ب ھا ناکہ
وہ ڈشیرب نہ ہو۔
ً
کنی دش یکوں کے ئعد ب ھی اےڈی نے دروازہ نہیں ک ھوال نو مج تورا اسے انکسیرا کی لے کر اس کے روم
کا دروازہ ک ھول یا پڑا۔
دروازہ ک ھول کر چب وہ اندر آنا نو اسے ناد آنا ک توں سرئغت میں دش یک کو اینی ونل تو دی گنی ہے۔
انک م یٹ کے اندر اندر اس روم سے جاؤ لڑکی اور اس کے ئعد کٹھی نہاں ئظر نہیں آنا۔ جہرہ دوسری
طرف موڑ کر اس نے اےڈی کے سابھ موخود لڑکی کو ای نہائی سرد آواز میں جانے کے لیے کہا خو خود کی
جالت پر سرم یدہ ہوئی دو پین م یٹ میں روم سے ہی نہیں ساند کا لج سے ب ھی ب ھاگ گنی ب ھی۔
88
تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے روم میں ی یا میری اجازت کے گھسیے کی وہ ب ھی اکیسیرا کی سے ک ھول
کر۔ ہ توی انکسن لوں گا میں تمہارے جالف۔ اےڈی کیڑے نہن کر اس کے سا میے آ کر عرا کر نوال۔
اس کے جہرے پر کہیں سے ب ھی ا یے ا یے ندپرین قعل کی سرم یدگی ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔
نو ئم ناز نہیں آؤگے؟ اب تمہیں وہی سزا ملےگی خو ا یسے ک توں کو ملنی ہے۔ اس نے اےڈی کے
ہٹ دھرم رونہ کو دنکھ کر اس پر خیسے افسوس ک یا۔
میرے معامالت سے دور رہو ع یدال یاری۔ وہ زمانہ دور ہوا چب میں تمہارے آگے مج تور ب ھا۔
میرا ئم سے کوئی سروکار نہیں ہے عادل جان۔ ئم میرے لیے انہیں لوگوں خیسے ہو خو ای نی مردانگی کو
خیے سے ب ھی گرے ہونے دام میں وہ ب ھی قفیروں کو ییچ رہے ہیں۔
نکواس ی ید کرو اور ی یاؤ! ئم نہاں ک توں آنے ہو؟
تمہارا خون ای یا گ یدہ ہو گ یا کہ جس لڑکی کو سادی کا خ ھایسا دے کر اس سے ک ھیل رہے ہو آج اس
کا ب ھی سودہ کر دنا محض دوسری لڑکی کے سابھ وقت گزارنے کے لیے پیسوں کی جاطر۔ واقعی نایت کر
دنا ئم نے انک گ ید کا کیڑا ہی ہو ئم۔
نو تمہیں ک یا ئکل نف ہے ،سادی نو مچ ھے ہی کرئی ہے اس سے نو کسی کو ب ھی دوں ،تمہیں ک توں مروڑ
ابھ رہے ہیں؟۔
کہیں ئم ب ھی نو اس کے ال لچ میں نہیں ہو ،اس خیسی ق یامت لڑکی کسی کا ب ھی اتمان ڈگمگا سکنی ہے۔
اوہ! اشی لیے ئم اس سے پرمی سے نات کر رہے ہو۔ اخ ھا جلو ک یا ناد کروگے ئم ب ھی۔ لے جاؤ چب نک
جاہو اسنعمال کرو مگر قٹمت متہ مانگی لوں گا۔ کمتیے ین کی جد ب ھی۔
89
خ ھونا اور لوگوں کا ب ھوکا ہوا ئم ہی ک ھانے اور جا یے ہو عادل جان ورایت میں خو ملی ہے نہ عادت۔
ع یدال یاری دنک ھیا ب ھی نہیں نو ب ھر ک ھانا نو دور کی نات ہے۔
اور رہی قٹمت کی نات نو پت یا اس کے لیے ی یار ہو جاؤ۔ نہت پڑی قٹمت چکانے کا وقت آ گ یا ہے
اب۔ نہی ی یانے آنا ب ھا ،اور ہاں جس لڑکی کو کیش کرانا جاہ رہے ہو نا وہ نہت جلد تمہارے اس ندپرین
جہرے کے ییچ ھے خ ھیے ایسائی ب ھیڑے کا روپ ب ھی دنکھ لےگی۔
مگر افسوس ہوگا ذرا ک تونکہ جس مسلمان پر اسے اندھا ئقین ہے اسے مسلمانوں سے ضرور ئفرت ہو
جانے گی۔
ک یا کرنے والے ہو ئم؟ عادل کو اس کی دھمکی میں صاف چظرے نو آ رہی ب ھی۔
جشٹ و یٹ ای یڈ واچ! عادل جان۔ اس کے سوچے ہونے جہرے کو دنکھ کر سر کو داپیں ناپیں کرنا
وہ اس کے روم سے ئکلیا جال گ یا۔
ً
اور ییچ ھے عادل اس کی دھمکی کو سوخ یا رہ گ یا ،ئقت یا ع یدال یاری اسے نےئقاب کرنے واال ب ھا ،اس سے
نہلے ع یدال یاری کچھ کرنا اسے ہی کوئی انکسن لت یا ب ھا۔
نوپرہ اب ھی اک یلی ک ھڑی کوئی ویسیرن ڈریس خود سے لگا کر دنکھ رہی ب ھی چب کوئی اس کے فریب آ کر
ک ھڑا ہوا۔
سوٹ کرےگا ئم پر۔ مگر نہاں اس طرح ب ھی خود سے لگا کر مت دنکھو ،لوگ نہک رہے ہیں۔
ب ھاری مصتوط آواز پر اس نے سر گ ھما کر دنک ھا۔ اور اسے ا یے نہت فریب ک ھڑے دنکھ کر خوف کے
سابھ پرا ب ھی لگا ب ھا۔
آپ ک توں میرا ییچ ھا کر رہے ہیں؟
90
تمہارے لیے تمہارا ییچ ھا کر رہا ہوں۔ کل کی طرح ہی اس کے جہرے کو نکیے ہونے اس کا جاپزہ ل یا۔
جہاں اس کے القاظ نے اسے کچھ نے خین ک یا ب ھا۔
ک یا مظلب؟ اس نے ادھر ادھر دنکھ کر نوخ ھا ،اس کے سابھ کے سارے لوگ عایب بھے۔
ئم جا ہیے مچ ھے۔ تمہارا وقت جا ہیے۔ مچ ھے ئم سے ای یا کل سے ک ھونا ہوا سکون جا ہیے۔
نڈر اور نے ناک وہ نہلے ہی سے ب ھا۔ نہ اسے گ ھما ب ھرا کر نات کرنے کی عادت ب ھی اور نہ ہی وہ
لوگوں کو ک نف توژ کرنا ب ھا۔ خو نات ہوئی نےدھڑک کہہ د ییا نہ سوچے ئغیر کہ ان لفظوں کا وزن کت یا ہے۔
اور مقانل ان کا وزن پرداشت کر ب ھی سک یا ہے نہ نہیں۔
مظلب؟ ک نف توژ ہونے ب ھر نوخ ھا۔
وہی خو ئم سمچھ رہی ہو۔ اس کے جہرے کے ناپرات سے وہ سمچھ گ یا ب ھا کہ وہ اس کی نات کو سمچھ
گنی ہے۔
آپ کا دماغ خراب ہے؟ ک یا سوچ کر نہ ڈمانڈ کی آپ نے۔ ا یے ہی نےسکون ہیں نو جاپیں کسی
کو بھے پر مل جانے گا آپ کو آپ کا مظلونہ سامان۔ آپ کی ئظر میں اخ ھائی نو مچ ھے کل ب ھی نہیں
دنک ھائی دی ب ھی۔ مگر آپ ا یے گ ھت یا ئکلیں گے اس کا اندازہ مچ ھے نہیں ب ھا۔ اس کی ڈمانڈ نے نوپرہ کا نارہ
ہانے کر دنا ب ھا۔
اخ ھا! نو سمچھ لو کل خو انک گ ھیتہ ئم میرے ناس رہی اس میں میں نے ای یا گ ھت یا ین ہی دک ھانا ب ھا۔
اب ب ھر سے دک ھانے کا ارادہ ہے۔ اور اس وقت وہ مظلونہ سامان ئم ہی ہو ،مچ ھے ئم جا ہیے کسی ب ھی
قٹمت پر۔ ئم ی یاؤ اس کے ندلے میں ک یا جا ہیے۔
ک س
اس کی نات پر نوپرہ نے ی یا سوچے مچ ھے اسے ھتیچ کر ب ھیڑ دے مارا۔
91
ب ھیڑ کی گوتج پر ساپ میں موخود شٹھی لوگ ان دونوں کو چیرت سے دنک ھیے لگے بھے۔
آپ کی ہمت کیسے ہوئی مچھ سے نہ ڈمانڈ کرنے کی؟ اور آپ نے مچھ پر اجسان نہیں ک یا نلکہ اینی
ہوس۔۔ غم کی سدت سے اس سے نوال ب ھی نہیں گ یا۔ اسے ئقین نہیں آنا ب ھا سارق کے عالوہ بھی کوئی
اسے خ ھو سک یا ہے اور وہ ب ھی اس کی نے ہوشی میں۔ ا یسے ہوش میں النا ب ھا وہ اسے ،سوچ کر ہی اس
کے قدم لڑک ھڑا گیے۔
اور ب ھر سے وہی ڈمانڈ۔ ک یا سمچھ کر اس نے نہ ڈمانڈ کی ،ک یا سوچ کر اسے خرندنا جاہ رہا ہے؟ آخر
ک یا؟ آیسوؤں سے جہرہ پر ہو گ یا ب ھا۔
ئم نے پریس ئعنی ضرار لعاری پر ہابھ اب ھانا! لوگوں کی جہ م یگوی توں پروہ ہوش میں آنا خو اس کے ب ھیڑ
سے سکتہ میں جال گ یا ب ھا۔ اسے نوری زندگی میں پڑنے واال نہ نہال ب ھیڑ ب ھا۔ مگر ساند آخری نہیں۔ نہت ہی
جارجانہ ی تور لیے وہ اسے گ ھور رہا ب ھا۔
اس نے صدمہ سے خور نوپرہ کا نازو شجنی سے نکڑا اور اسے وہاں سے زپردشنی لیے اینی گاڑی نک النا۔
خ ھوڑو مچ ھے کمتیے گ ھت یا ایسان۔ وہ مسلسل خود کو خ ھڑانے کی کوسش رہی ب ھی۔ مگر اس کی گرقت
شحت سے شحت پر ہوئی جا رہی ب ھی۔
ب ھیڑ کا خواب دے کر خ ھوڑ دوں گا۔ ڈویٹ وری ،ہابھ کی پیشیت زنان میں پرمی ب ھی مگر شیجیدگی سے
گ ھ خ
ب ھرنور۔ خو اس کے نورے وخود کو ھیا کر رکھ نی۔
چی
کوئی ہ یلپ کرو نلیز اس کے جالنے پر اس نے اس نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اس کی آواز کا
گال گ ھوی یا اور اسے جلدی سے گاڑی میں دھکا دنا خو اس نے ر ی یٹ پر لی ہوئی ب ھی۔
92
اس کی خیخ و ئکار اور مزاخمت پر کان دھرے ی یا وہ اسے لیے کسی سیسان جگہ پر النا۔ خوف سے وہ
نلکل ہی ادھموئی ہو رہی ب ھی۔
میں کسی سے مج یت کرئی ہوں ،اس کے سوا میں کسی کو نہیں سوچ سکنی اور نہ کسی کو خود کو
خ ھونے دے سکنی ہوں۔
اس کی نات پر ضرار لعاری کو کریٹ لگا ب ھا۔ اور ب ھر غصہ سے گاڑی روک کر اس کی طرف گ ھوما۔
مگر گاڑی ر کیے پر وہ سرعت سے دروازہ ک ھول کر ناہر ئکلی۔ اس کی جلدنازی پر اس کا غصہ رقو جکر
ہوا اور وہ سکون سے گاڑی میں پتٹ ھا اسے دنک ھیا رہا ،ہوی توں پر عج یب مسکراہٹ ب ھی خیسے اس کی جالت
کا لطف لے رہا ہو۔
خت یا وہ اس وپرانے میں ب ھاگ رہی ب ھی ای یا ہی اس کے لیے مظلوب ہوئی جا رہی ب ھی۔
اس کی گاڑی کو نلکل ا یے قدموں کے سابھ دنک ھیے ہونے وہ ا یے ہی تیروں میں الچھ کر گری۔
نا ہللا! سڑک پر گرنے ہونے اس کے متہ سے ئکال ب ھا۔ اسے سارق کے سابھ ای یا ئعلق ناد آنا ،وہ
ندکردار نو نہیں ب ھی خو ہر مرد کے خ ھا یسے میں آئی ،وہ گ یاہگار ب ھی مج یت کو ان لوگوں نے گ یاہ ی یا دنا
ب ھا۔ مگر انک ہی مرد سے اس کا ئعلق ب ھا جس سے اسے سدند مج یت ب ھی ،اور اس مرد کا ب ھی اس کے
عالوہ کسی اور سے ئعلق نہیں ب ھا۔ نو ب ھر نہ کیسی گ ھڑی ب ھی خو اس پر ق یامت ین کر نوٹ رہی ب ھی۔
مگر آج اسے لگ رہا ب ھا اس گ یاہ نے اسے ی یلک پراپرئی ی یا دنا ہے۔ اسے ندامت ہوئی ب ھی جد سے
زنادہ ہوئی ب ھی۔ ضرار لعاری کی قظرت وہ نہت ا خھے سے جان گنی ب ھی۔ وہ لٹیرا ب ھا۔ لٹیرا ہی نو ب ھا خو
اس کی مرضی کے ئغیر اس کا اسنعمال کرنا جاہ یا ب ھا۔ اور ساند کر ب ھی چکا ب ھا۔
93
وپرانے میں اس کی خیجیں ا یسے گوتج رہی ب ھیں خیسے اس نے ی یا نہیں ای یا کت یا پڑا ئفصان کر ل یا ہو۔
اور کر ہی نو ل یا ب ھا ،اب نہ اس کا گ یاہ ب ھا مگر اس نے نو نہت کوسش کی ب ھی ،نہت خوفزدہ رہنی ب ھی
وہ ب ھر اس کے قدم کیسے اینی پری طرح لڑک ھڑا گیے۔ نہ اس سے ندلہ ل یا گ یا ب ھا اس کے گ ھر کے مردوں
کی ند قعلی کا؟۔ ک توں ہوا ب ھا نہ شب اس کے سابھ؟ ک توں؟
خیسے خیسے وہ سوچ رہی ب ھی اس کی خیجیں نلید ہو رہی ب ھیں۔
اور ضرار لعاری خو مزے سے پتٹ ھا اس کی جالت کا لطف لے رہا ب ھا اس کے رونے پر نےخین ہو
گ یا اور وہ نے ختنی جد سے زنادہ پڑھنی ہی جا رہی ب ھی۔
اس نے ا یے ستیے کو مسل کر اندر کی گ ھین کم کرنے کی کوسش کی۔
اینی تمام ہمت خمع کر کے وہ ناہر ئکال اور نے ارادہ نوپرہ ساہ کو گلے لگا گ یا۔
نوپرہ اش یاپ! کچھ نہیں ک یا میں نے اور نہ کچھ کر رہا ہوں۔ نلیز اش یاپ کراپت یگ۔
مگر اس کا رونا پڑھ یا ہی جا رہا ب ھا۔
سشش! کام ڈاؤن ،پرشٹ می میں ضرف نہاں تمہیں ڈرانے النا ب ھا ب ھیڑ کی وجہ سے مگر ئم نے نو مچ ھے
ہی ڈرا دنا۔ وہ خود نہیں جای یا ب ھا وہ اس کی جالت پر ای یا ک توں پریسان ہو گ یا ب ھا۔
اس نے اس کی پیسائی کو خ ھوا نو وہ پڑپ کر نہیں میں سر ہالئی اس سے دور جانے کی کوسش
کرنے لگی ب ھی۔
پڑی مشکل سے اسے ستٹ ھال کر ئقین دالنا کہ وہ کچھ ب ھی علط نہیں کرےگا۔ ورنہ اس کے خواس
نلکل گم ہو جانے اور اس نار وہ اس کی نےہوشی اقورڈ نہیں کر سک یا ب ھا۔
نوپرہ! اس نے سسک یاں لتنی نوپرہ کا سر اوپر اب ھا کر دنک ھا مگر وہ نو نلکل نے جان ہو رہی ب ھی۔
94
شٹم آن نو پریس ،ئم لڑک توں کی مرضی سے ان کے ناس جانے ہو ا یسے ہراس نہیں کرنے۔ اس
نے خود کو خود ہی سرم دالئی اور اسے لیے گاڑی کے ناس آنا اور اخت یاط سے یٹ ھا کر اسے زپردشنی نائی
نالنا۔
آئم سوری! ندامت سے سر خ ھکا ب ھا۔
پ
نوپرہ! اس نے نلکل جاموش تٹھی نوپرہ کے ک یدھے پر ہابھ رک ھا مگر وہ اب ب ھی چپ رہی۔
کچھ دپر نک وہ اسے دنک ھیا رہا ب ھر گاڑی ا یے را شیے پر ڈال دی۔ آدھے گ ھتیے میں وہ اسے کت یا
نےجال کر گ یا ب ھا رہ رہ کر خود پر غصہ آنا۔
اس کی دوشت کو قون کر کے اس نے اسے ڈراپ کرنے کی جگہ ی یائی۔
انکسیرتملی سوری نوپرہ! مچ ھے نہیں ی یا ب ھا تمہارا نہ جال ہو جانے گا۔ وہ سارے را شیے اس سے کچھ نہ
کچھ نات کرنا رہا ب ھا مگر وہ نو خیسے متہ میں انلقی ڈال کر پتٹھ گنی ب ھی۔
م
اس کی دونوں شہ یل توں کو اس نے طمین کر کے اسے ان کے سابھ ب ھیجا خو اسے شہارا دے کر
لے جا رہی ب ھیں ،اگر ذرا ب ھی اس سے دور ہوئی نو وہ ا یے قدموں پر ب ھی ک ھڑی نہیں رہ نائی۔
اس کے دور جانے ہی انک آیسو ضرار لعاری کی آنکھ سے ئکل کر اس کے گال پر نہہ گ یا۔
چب سے وہ م یالی سے آئی ب ھی نلکل جاموش ہو کر رہ گنی ب ھی۔ دو نار کے اس جادنہ کی وجہ سے
کتیے لوگ اسے مسکوک ئظروں سے دنک ھیے لگے بھے۔ اور ب ھر چب سے سارق گ یا ب ھا اب ھی نک وایسی نہیں
ہوئی ب ھی۔ نہ اس کا قون لگ رہا ب ھا نہ اس کے گ ھر کا۔
95
رانوں کو ابھ ابھ کر رونا ،دپر نک نارش میں ب ھیگ یا ،ک ھانے پتیے اور پڑھائی سے غقلت نو گونا معمول ین
گ یا ب ھا۔ جس گ یاہ کے دلدل میں وہ دونوں دھیس جکے بھے اس پر اسے کتنی ندامت ہوئی ب ھی۔ دل کا
سکون نو نلکل خٹم ہو کر رہ گ یا ب ھا۔
گ ھر میں کسی کو اینی فرصت نہیں ب ھی خو گہرائی میں جا کر سوخ یا۔
مگر اس نے انک نات نوٹ کی ب ھی اس کا ب ھائی اس پر ئظر رکھ رہا ب ھا ،چب چب وہ قون لگائی اسے
جاتجنی ئظروں سے دنک ھیا۔ خیسے ی یا نہیں ک یا جای یا جاہ رہا ہو؟۔
م ب تل ہ ن م ب ک ً
ن
وہ اخت یاطا سی کے ھی سا میے قون کو ہابھ یں یں نی ھی۔ گر چب پرا وقت آ نا ہے نو اجا ک ہی
آ نا ہے۔
وہ اب ھی ب ھی سارق کا قون پرائی کر رہی ب ھی چب کسی نے ییچ ھے سے آکر اس کا قون خ ھت یا۔ اس اق یاد
پر وہ ہڑپڑا کر اب ھی اور ییچ ھے دنک ھا ،جہاں اس کا نام نہاد ب ھائی اسکرین پر خمکیے سارق جان کال یگ کو غور
سے دنکھ کر اسے جسمگیں ئگاہوں سے گھورا۔ اس کا قون خ یک کرنے کے ئعد وہ آگ نگولہ ہو کر اسے
خ
ھیچھوڑنے لگا۔
کون ہے نہ ند ذات؟ نہ گل خ ھرے اڑا رہی ہے نو۔ اس کو نالوں سے نکڑ کر گھس یت یا ہوا وہ ییجے لے
کر آنا جہاں اس کے ماں ناپ ،نانا نائی اور ان کے پتیے پتٹ ھے ہونے بھے۔
نہ ک یا کر رہے ہو سلمان؟ طف یل شیرازی کے نوخ ھیے پر اس نے نوپرہ کو ان کے سا میے دھکا دنا۔ خو
ان کے تیروں میں جا کر گری۔
96
نوخ ھیں اس سے ڈنڈی! کون ہے نہ لڑکا ،اور کب سے نہ ہماری آنکھوں میں دھول خ ھونک رہی
ب
ہے؟ اشی لیے میں اس کے پڑ ھیے اور اک یلے ناہر ھیجیے کے جالف رہ یا ب ھا۔ اور نہ نےعیرت ہماری عزت
پر ی یا لگانے کی کوسش کر رہی ہے۔
ا یے ب ھائی کے متہ سے عزت کی نات سن کر اسے ہیسی آئی ،کس عزت کی نات کر رہے بھے نہ
لوگ؟ وہی عزت جسے انہوں نہ جانے کون شی آگ میں کب کا جال کر راکھ کر دنا ب ھا۔
اسے چیرت ب ھی ہو رہی ب ھی ،لڑک توں کے سابھ ناجاپز ئعلقات رک ھیے والے لوگ کیسے اس نات سے
اتجان ر ہیے ہیں "خیسا وہ کریں گے ویسا ہی ان کے سابھ ہوگا" ،جاہے ختیے ی ید ناندھ لیں ،کتنی ہی
دنواریں خ توا دیں" ،ان کا غمل ہر دنوار ب ھالنگ کر ان نک نہیجے گا۔ جاہے اخ ھا ہو نا پرا"۔
نہ ک یا کہہ رہا ہے نوپرہ؟ اس کے ناپ کی گرجدار آواز نے اسے ڈرانا نہیں ب ھا۔ وہ اطم یان سے ابھ کر
ک ھڑی ہوئی آنک ھوں میں ئعاوت صاف ئظر آ رہی ب ھی۔
میں کسی لڑکے کے سابھ انوالو ہوں نو اینی چیرائی ک توں ہو رہی ہے آپ لوگوں کو ،نہاں شب لوگ
و یسے ہی ہیں اور ساند اس سے ب ھی ند پر؟ اس کے کہیے پر شب نے ساکڈ ہو کر اسے دنک ھا۔ کسی کو
اس سے اینی دلیری کی ام ید نہیں ب ھی۔
نکواس کرئی ہے ناپ کے سا میے۔ طف یل شیرازی نے دو پین ب ھیڑ انک سابھ مارے بھے۔
اس کا ب ھائی ب ھی اسے مارنے کو آگے پڑھا۔
چیردار خو مچ ھے ہابھ ب ھی لگانا ئم نے۔ ک یا علط کہہ رہی ہے ہوں میں؟۔ ئم لوگوں کی وجہ سے ہی ایسی
ہوئی ہوں ورنہ میری سوخیں ب ھی ناک ب ھیں۔ آج ای یا ک یا سا میے آ رہا ہے نو دونوں ناپ پتیے مچ ھے سزا دے
رہے ہو۔ خود کو سزا دو۔ اس کے جالنے پر سلمان جہاں کا نہاں ک ھڑا رہ گ یا۔
97
آپ کی سہ پر نگڑی ہے مام نہ۔ اور میں اسے زندہ نہیں خ ھوڑوں گا۔ سلمان نے اس کا گال نکڑنے
کی کوسش کی۔
خود کی جان لو۔ چب گ ھر میں غورپیں موخود ہوں نا نو ان کی عزنوں کی چقاظت کرنے ہیں ،ناہر متہ
ماری کر کے ا یے گ ھر کی عزت ی یالم نہیں کرنے۔ خیسا اس گ ھر کے مرد کرنے آ رہے ہیں۔ ک توں
نہیں سوجا زنا کرنے اے نہلے نہ شب۔ اور میں نے کون شی عزت ی یالم کر دی ،مج یت کرنے ہیں ہم
دونوں انک دوسرے سے اور سادی ب ھی کریں گے۔
اس کی دندہ دلیری شب کے خودہ ط تق روسن کر گنی ب ھی۔
ہانے نوپرہ نہ تچ ھے ک یا ہو گ یا ،میری پتنی ایسا کرئی خو جان سے مار د ینی اسے۔ اس کی نائی خو اس کے
ا یے پت یے کو رخ یکٹ کرنے پر اس سے جار ک ھانے لگی ب ھی ،موقع دنکھ کر زہر اگال۔
ر ہیے دیں نائی ،خو ناہر آپ کے پت یے گل کھال رہے ہیں نا ان کی ندنو نو کب کا آپ کے گ ھر میں
ب ھیل گنی ہے جسے آپ نہت نہلے ہی سونگھ جکی ہیں۔ اس نے ب ھی نائی کو خواب دے کر جساب پراپر
ک یا۔
اس کی سادی کرو ڈنڈی ہماری عزت منی میں مال دےگی نہ۔ جس ب ھائی کو کٹھی نہ قکر نہیں ہوئی
نہن کیسی ہے ،کیسے رہنی ہے ناہر کی دی یا میں کیسے سروای تو کرئی ہے آج وہ کیسے اس کے لیے کوئی
ق نصلہ کر سک یا ہے۔
ہیں کون آپ؟ ک یا آپ دونوں نے کٹھی سوجا دوسری غورنوں کے سابھ ع یاشی کرنے ہونے کہ گ ھر
میں آپ کی ی توی پت نی اور آپ کی ماں نہن موخود ہے ،ان کے سابھ ب ھی کوئی آپ خیسا ع یاش ناپ اور
ب ھائی ب ھی آپ خیسا ہی غمل کر سک یا ہے۔
98
ہمیشہ غورنوں پر الزام لگانے ہیں ،انہیں کو سزا د ییے ہیں۔ ک یا آپ لوگوں کو نہیں ی یا آپ خیسے مرد
ا یے گ ھروں کو ع یاشی کا اڈا خود ی یا د ییے ہیں۔
سرم آئی جا ہیے آپ لوگوں کو نہ سوچ کر کہ میں نے اینی ان آنک ھوں آپ شب کو ع یاشی کرنے دنک ھا
ہے۔
جس ناپ سے اینی مج یت ب ھی جس ب ھائی سے مج یت ب ھی انہیں دوسری غورنوں کی عزت سے کھلواڑ
کرنے دنکھ کر ک یا گزری ہوگی۔
میرے نہ کزپز ،نہ نائی ماں خو غورنوں پر ہی ائگلیاں اب ھائی ہیں ان کی پت یاں تجیں گی ان کے ع یاش
پت توں کی ع یاشی سے۔
مچھ پر ہابھ اب ھانے کی علطی مت کرنا ،نہلے ا یے گر ییان میں خ ھانکو ب ھر دوسروں کو کہ یا۔
میں اس دور کی لڑکی نہیں ہوں خو جاموشی رہ کر لوگوں کے طلم شہوں۔ جہاں مرد ع یاش یاں کرنے
ب ھریں مگر اینی غورنوں کو ناک صاف رک ھیے کی کوسش کریں۔ جا یے ہیں انہیں مردوں کو نے غقل کہا
جا نا ہے۔ ک تونکہ غقلم ید مرد نو جای یا ہے کہ وہ "خو نونےگا وہی کانےگا"۔ اور جا یے ہیں "ایسان نونا ییج
ہے مگر کای یا قصل ہے"۔
اور نہاں موخود شٹھی لوگ مچھ پر ائگلی اب ھانے سے نہلے ا یے گر ییان میں خ ھانک لت یا ب ھر مچ ھے کچھ
کہیے کی خرات کرنا۔
عزت نو میرے دل سے آپ شب کی اشی دن ئکل گنی ب ھی چب میں نے آؤٹ ہاؤس کو کوب ھا پتیے
دنک ھا ب ھا۔ جس نے میری مغصوم یت اور ناک ذہن کو پراگ یدہ کر دنا ب ھا۔
شب کو ہکا ئکا خ ھوڑ کر وہ نےخوف ہو کر ا یے روم میں جلی گنی۔
99
پ
دروازہ ی ید کر کے اس سے ی یک لگا کر وہ فرش پر تٹ ھنی جلی گنی۔ ناہر ہمت نو وہ دک ھا آئی ب ھی مگر
سارق کی طرف سے اس کا دل نہت ڈر گ یا ب ھا۔ عج یب پرے خ یالوں نے اسے نےکل کر دنا ب ھا۔
اس کے گ ھر والے جاموش نہیں پتٹ ھیں گے ای یا نو وہ جاینی ب ھی ،اس نے سارق کی وایسی کی دعا کی
ب ھی مگر ساند اب اس کی فسمت کا ق نصلہ ند لیے واال ب ھا۔ جس کی آہٹ ساند اس نے ب ھی محسوس کر لی
ب ھی۔
م یالی سے آکر اسے کنی شہروں میں جانا پڑا۔ پزیس کی گرئی ساخیں ان کا خین سکون شب ی یاہ کر
رہی ب ھی۔ اینی مصروق یت کے ناوخود ب ھی اسے نوپرہ شیرازی انک نل کو ب ھی نہیں ب ھولی ب ھی۔
خھ سات مہت توں کی ایٹ ھک کوسش کے ئعد اسے مت یت رزلٹ مال ،ان کا ڈوی یا پزیس ب ھر سے
اب ھرنے دنک ھیے کے ئعد ہی اس نے سکون کی سایس لی ب ھی۔
ن
ا یے ک یین میں پتٹ ھے کرشی کی یشت پر سر ئکا کر آ ک ھیں موندیں وہ نوپرہ شیرازی کے سابھ نہ جانے
کن جہانوں میں نہیجا ہوا ب ھا۔ قون کی رنگ نے اس کے خ یالوں کی دی یا میں جلل ڈاال مگر جگمگانے والے
نام کو دنکھ کر اس نے پت یائی سے قون اب ھانا۔
ہاں نولو عزپز! اس کی آواز میں پت یائی ب ھی۔
سر ان کے تیری ییس رشتہ دنکھ رہے ہیں۔ نہت پڑے پڑے گ ھرانوں سے ان کے ر شیے آنے ہیں۔
میں نے ش یا ہے ان کے قادر کہہ رہے بھے کہ ییکشٹ نو ونک میں ان کی سادی کر دیں گے۔
گڈ! میرا نہاں کا سارا معاملہ سورٹ آؤٹ ہو گ یا ہے۔ جلد ہی مام ڈنڈ کے سابھ وہاں نہیچوں گا۔
اوکے سر! مگر جلدی آپیں ان کے ر شیے کی نو خیسے الین لگی ہوئی ہے ،مگر ساند م یڈم راضی نہیں
ہیں۔ یٹھی ل یٹ ہو رہا ہے۔
100
اوکے ئم جاؤ اور ئظر رک ھو ،کسی ب ھی طرح رشتہ نہیں ہونے د ییا ہے۔
اوکے سر! جس آدمی کو اس نے نوپرہ شیرازی کا سارا نای توڈ ییا جا یے پر مامور ک یا ب ھا وہ اسے نل نل
کی رنورٹ دے رہا ب ھا۔ اس خیسے ی یدے کے لیے کسی ب ھی شحص کا ی یا لگانا کوئی مشکل نہیں ب ھا۔
ی یدرہ دن میں ہی اس نے اسے اس کے گ ھر کا انڈریس دے دنا ب ھا۔ مگر پزیس کی وجہ سے اور کچھ
خو وہ اس کے سابھ کر چکا ب ھا اس کی وجہ سے اسے اور خود کو وقت دے رہا ب ھا۔ ای یا نو اسے سمچھ آ گ یا
ب ھا کہ اسے نوپرہ شیرازی سے نے تجاسہ اور نے جساب مج یت ہو گنی ہے اور وہ اس سے کسی ب ھی
قٹمت پر دسٹیردار نہیں ہو سک یا۔
م
یس کچھ دن اور نوپرہ شیرازی! ب ھر ئم کمل ضرار لعاری کے سکیجے میں ہوگی مسز ضرار لعاری ین کر،
اور تمہارے فرار کی کوئی راہ ب ھی نہیں ہوگی۔
اور خو علط ی یائی ئم نے کی ہے اس کی خ ھوئی شی سزا نو ملےگی۔
میں آ رہا ہوں تمہیں ا یے نام کرنے۔
ن
چب سے اسے ی یا جال ب ھا کہ نوپرہ شیرازی کسی لڑکے سے مج یت نو دور کسی کو د ک ھنی ب ھی نہیں۔
اور کوئی اس سے نات کرنے کی کوسش ب ھی کرنا نو ایسا خواب د ینی خو مقانل کی نےعزئی کر د ییا۔
نہ چیر سن کر وہ کر وہ کت یا خوش ہوا ب ھا۔ اس نے خیسی لڑکی کی خواہش کی ب ھی اسے ویسی ہی ملیے
والی ب ھی۔
وہ سرسار سا انک انک ق نصلہ کرنا ا یے گ ھر کی طرف روانہ ہوا ب ھا۔
ئم سادی کے لیے راضی ہو جاؤ پت یا ورنہ تمہارا ناپ اور ب ھائی جان لے لیں گے تمہاری۔ اس کی ماں
کب سے اس کی مت ییں کر رہی ب ھی مگر اس کے کان پر خوں نک نہیں ر ییگی۔
101
آپ لوگ سمچھ ک توں نہیں رہے ہیں میں سارق سے مج یت کرئی ہوں نو کسی اور سے کیسے سادی کر
سکنی ہوں؟ سکن آلود کیڑے ،ب ھکا ب ھکا جہرہ ،الچ ھے نک ھرے نال ،اس کی ماں کو اس پر پرس آنا ب ھا۔
تمہارا اس کے سابھ کیسا رشتہ ب ھا؟ اس کی دنوانوں خیسی جالت دنک ھیے ہونے اس کی ماں نے کسی
جدسہ کی ی یا پر اس سے رشتہ کی نوعت نوخ ھی۔
ان کے سوال پر نوپرہ کو گہری چپ لگی ب ھی ،ک یا ی یائی وہ انک سال نک وہ اس کے کتیے فریب رہ
جکی ب ھی۔ اس میں اس کی کتنی رسوائی ب ھی وہ ا خھے سے جاینی ب ھی۔
یٹھی سلمان ان دونوں کے ناس آ کر رکا ب ھا۔
نونے نو ا یے تیروں پر خود ہی کلہاڑی مار لی ہے ی توقوف لڑکی۔ جس کے لیے نو ناگل ہو رہی ہے وہ
کسی اور کے سابھ گل خ ھرے اڑا رہا ہے۔ ئقین نہیں آ رہا ہے نو لے دنکھ ی توت۔ سلمان نے اس کا
مذاق اڑانے ہونے اس کے سا میے ای یا قون ک یا جہاں سارق کسی لڑکی کے سابھ عج یب نےناک انداز میں
ک ھڑا ب ھا ،ماں اور ب ھائ کے سا میے وہ ایسی نےناک ئصوپر دنکھ کر سرم یدہ ہو گنی ب ھی مگر اس کا نےسرم
ب ھائی تمام پر نےعیرئی کے سابھ اسے سارق کی نےسرمی کی جدوں کو خ ھوئی ئصوپریں دک ھا نا جا رہا ب ھا۔
اس میں شہیے کی سکت نہیں رہی ب ھی ،ہوش و خواس نے کام کرنا ی ید کر دنا ب ھا ،اس کے سابھ ب ھی
وہی ہوا ب ھا خو اس کا ب ھائی اب نک لڑک توں کے سابھ کرنا آنا ب ھا ،واقعی اسے مکاقات غمل کے لیے خ یا
گ یا ب ھا۔
نوپرہ!!! اس کے نےہوش وخود کو دنکھ کر اس کی ماں کی آواز نل ید ہوئی ب ھی۔
نہلی نار زندگی میں اس کے قدم خوشی سے زمین پر نہیں نک رہے بھے۔ اسے ئقین نہیں آ رہا ب ھا ی یا
کسی رکاوٹ اور کسی کلیش کے اس کی میزل اسے آسائی سے مل رہی ہے۔
102
نہت خوش ئظر آ رہے ہو لگ یا ہے ہماری نہو سے مالقات ہو گنی ہے؟
نو ڈنڈ! اس سے مالقات نو یس اب یٹھی ہوگی چب کوئی ک یاب میں ہڈی نہیں ہوگی۔ جان جہاں سے
مالقات میں کوئی رکاوٹ نہیں جا ہیے۔
نہت خوب! مگر نےناب نو ا یسے ہو رہے ہو خیسے نہلی نار کسی لڑکی کے ناس جاؤگے۔ شہ یار لعاری
نے نےناکی سے کہا۔
اس کا یشہ ہی ایسا ہے ڈنڈ ،پریس ب ھول گ یا کہ اس کی زندگی میں نہلے ب ھی لڑک یاں آئی جائی رہی ہیں۔
وہ ب ھول گ یا ان کی پرم یاں کیسی ہوئی ہیں۔ اب شب جان جہاں سے ی یا جلےگا۔ ناپ نےسرم ب ھا نو پت یا
کیسے سرئف ہونا۔
ئم ب ھنی اش یاد ئکلے ہمارے۔ اب انلی کا ک یا کروگے ،جاموش نو وہ پتٹ ھےگی نہیں؟ وہ ب ھی انلی کی
قظرت سے واقف بھے۔ گ ھر میں آ کر ب ھی وہ دو پین نار اسے وارن کر کے جا جکی ب ھی۔
اس کا ک یا کرنا ہے؟ خو ہوگا دنک ھا جانے گا۔ و یسے ب ھی مچ ھے ناد ہی نہیں رہی اب کوئی انلی ش یلی۔
کٹھی کٹ ھار خوش کر دنا کرنا اسے ،ہمارے پزیس کے لیے ب ھی اخ ھا رہےگا۔ کیسا ناپ ب ھا خو گیاہ کا
مسورہ دے رہا ب ھا۔
نہ نو اب ہماری جان جہاں پر ڈپت یڈ کرنا ہے ڈنڈ کہ وہ ہمارا ناہر کا راشتہ ی ید کروائی ہے نا کھال ر ہیے
د ینی ہے۔
دونوں ناپ پتیے اس نےناک گف یگو پر قہقہہ لگا رہے بھے۔ اور دور ک ھڑی فسمت ان پر افسوس کر رہی
ب ھی۔
103
لوگ ا یے اغمال ب ھول جانے ہیں ،ہللا نہیں بھول یا۔ اور وہ اخ ھی طرح ناد دال نا رہ یا ہے لوگوں کو ان کی
اوقات۔
س س
اور نہ نات نو یس مچ ھیے والے ہی مچ ھیے ہیں۔
وہ نہیں جاینی ب ھی اس کا ئکاح کس سے ہو رہا ہے۔ یس اینی ماں کی ہدایت پر یت ینی وہ تمام
قارم یلٹیز نوری کر رہی ب ھی۔ چٹ م یگنی یٹ ی یاہ واال معاملہ ب ھا۔
رچصنی کے وقت اس نے ا یے ناپ اور ب ھائی کو ای نہائی ئفرت سے دنک ھا ب ھا۔ ی یا نہیں ک یا ب ھا اس کی
ئفرت میں خو ان دونوں کو کچھ دپر کے لیے دہال گ یا ب ھا۔
ی یا کسی سے ملے ،ی یا رونے وہ گاڑی میں پتٹھ گنی ب ھی۔
ئغیر کسی اجساس کے وہ انک اتجان شفر پر اتجان ہمشفر کے سابھ ئکل پڑی ب ھی۔
فسمت کے دھاروں کو اب فسمت پر ہی خ ھوڑ دنا ب ھا۔
اس کی ب ھکن کے ناعث اس کی ی یدیں تمام رسوم کے ئعد اسے گالنوں سے شجے روم میں خ ھوڑ گنی
ب ھیں۔ جسے اس نے انک ئظر دنک ھیا ب ھی گوارا نہیں ک یا۔ اس کی جاموشی کو شب اس کے والدین سے
جدائی اور لمیے شفر سے مسروط کر رہے بھے۔
ہر کوئی اس کی ئعرئف کر رہا ب ھا ،کسی نے کہا ب ھا جاند سورج کی خوڑی ہے۔ کوئی کہہ رہا ب ھا خور پری
ہے۔ ختیے لوگ بھے اینی ہی زناپیں ب ھیں۔
نہت ہی وی آئی ئی پرونوکول دنا گ یا ب ھا اسے خیسے وہ کسی کی نہت ہی مج توب ہسنی ہو۔
مگر اس کی جس نو خیسے سن ہو کر رہ گنی ب ھی۔ ہر چیز کو وہ اینی اختنی ئگاہوں سے دنکھ رہی ب ھی کہ
اگر کوئی اس پر غور کرنا نو ب ھٹ ھک جا نا۔
104
اسے نو ا یے ان د نک ھے سوہر کو دنک ھیے کی جاہ نہیں ب ھی نو ب ھر نافی اور ک یا جاہت رہنی۔
ضرار لعاری کے خوشی سے نہکے نہکے قدم ا یے روم کی طرف پڑھ رہے بھے جہاں اس کی جان جہاں
تمام ہٹ ھیاروں سے لیس اس کے لیے مِچو ای نظار ہوگی۔
وہ روم میں داجل ہوا نو ش یدھی ئظر ی یڈ پر گنی ،انک سرارت سے ب ھرنور مسکراہٹ نے اس کے جہرے
کا اجاطہ ک یا۔
اس کی ی توی شجی شجائی ی یڈ کراؤن سے ی یک لگانے سو گنی ب ھی۔ جہرے سے ب ھکن کے آ نار تماناں
بھے۔
چب چب لوگ اس کے جسن کی ئعرئف کر رہے بھے یب یب اس کا دل جاہ رہا ب ھا وہ اڑ کر اس
نک نہیچ جانے۔ اور سارے لوگوں سے خ ھیا دے۔ اسے ڈر ب ھا کہیں ئظر نہ لگ جانے۔
ہوں نو جان جہاں روئی ہیں۔ اس کے جہرے پر آیسوؤں کے یسان دنکھ کر ہابھ اس کے گال پر
رک ھا۔ اور اس کے فریب خ ھکا۔
ئظریں تمہارے دندار سے شیراب نہیں ہو رہی ہیں مسز ضرار لعاری۔ تمہیں جاگ یا ہوگا۔ نہت ساری مج یت
نہت ساری خوش یاں تمہاری مت نظر ہیں۔ اس کی سرگوش یاں سوئی ہوئی نوپرہ کے ش ییسیز کو الرٹ کر رہی
ب ھیں۔
اس نے کروٹ ندل کر خیسے سرگوستوں کو ئظرانداز ک یا۔
مگر ضرار لعاری نے چب نک اسے چگا نہیں دنا اینی خرک توں سے ناز نہیں آنا۔
105
س
م یدی م یدی آنکھوں سے اس نے ماخول کو مچ ھیے کی کوسش کی ب ھر نہت فریب کسی کو محسوس کر
کے اس کی طرف دنک ھا۔ اور نہ خ ھ نکا اس کی تمام سوئی ہوئی جسوں کو ی یدار کر گ یا۔ اسے خود سے دور
دھک یل کر وہ ی یڈ سے اپر کر دور ک ھڑی ہوئی اور اینی اک ھڑی سایسوں کو ہموار ک یا۔
ضرار لعاری اس کے ری یکسن کے لیے نہلے ہی سے ی یار ب ھا۔ خو وہ اس کے سابھ کر چکا ب ھا اینی آسائی
سے وہ اسے ق تول کرنے والی نہ ب ھی۔ مگر اسے اینی مج یت پر ئقین ب ھا خو نوپرہ کو اس کا ی یا ہی دےگی۔
میری سادی آپ سے نہیں ہو سکنی۔ نہیں! اینی پڑی سزا نہیں مل سکنی مچ ھے۔ نا ہللا ک یا میں ناقان ِل
معافی ب ھی خو ایسا شحص میری فسمت میں لک ھا گ یا۔ میں نو نادم ب ھی ب ھر نہ شحص کیسے مچ ھے مل سک یا
ہے؟۔
میں کیسے رہوں گی اس کے سابھ جس نے مچ ھے اینی ئکل نف دی اور آگے نہ جانے اور کتنی
دےگا؟۔ اور کہیں اس نے ب ھیڑ کا ندلہ لتیے کے لیے نو سادی نہیں کی؟۔
اس سے نول کر وہ خود سے پڑپڑائی ییچ ھے سرکنی ساند وہاں سے ب ھا گیے کی نگ و دو میں ب ھی۔
ضرار لعاری جاموشی سے اس کی الچ ھن ،ئکل نف دہ ناپرات اور خوف سے نہاں سے ب ھا گیے کی کوسش
کرنا دنکھ رہا ب ھا۔ کافی دپر ئعد اس نے نوپرہ کی طرف پیش قدمی کی ب ھی۔
نہیں میرے فریب ب ھی نہیں آنا۔ نلکل ب ھی نہیں! وہ ب ھاگ کر دروازہ کھو لیے کی کوسش کر رہی
ب ھی۔
نوپرہ نات ستو میری نلیز! اس کا رخ اینی طرف کر کے الیجا کی۔
106
نہیں! مچ ھے ی یا ہے آپ نے ندلہ لت یے کے لیے سادی کی۔ کتیے پرے ہیں آپ۔ اس دن آپ کی ڈمانڈ
نوری نہیں ہوئی ب ھی اس لیے آپ نے سادی کا ڈرامہ ک یا۔ مگر میں آپ کے گ ھت یا ارادے نورے نہیں
ہونے دوں گی۔
شب کو نوپرہ کو ہی سزا د ینی ہے کوئی خود کو ک توں نہیں سزا د ییا؟۔ کس خق سے لوگ ای نی طالمانہ
جکومت کرنے ہیں لڑک توں پر۔ آج ب ھی اشی دن کی طرح رو رہی ب ھی وہ۔ خود اذ ینی کی ای نہا ب ھی۔
ساؤنڈ پروف دروازے کی وجہ سے ضرار لعاری کی عزت کی تحت ہو گنی ب ھی۔
آئی سوتیر کوئی ندلہ لت یے کے ئم سے سادی نہیں کی۔ میں جای یا ہوں میں نہت پرا ہوں۔ میں اخ ھا ین
جاؤں گا۔ مت روؤ نلیز مچ ھے ئکل نف ہو رہی ہے تمہارے رونے سے۔ نے یس لہچہ میں ئقین دالنے کی
کوسش کی۔
ئم خو کہوگی وہی ہوگا۔ میں فریب ب ھی نہیں آؤں گا تمہارے۔ یس ئم رنلیکس ہو جاؤ۔ پڑی پرمی اور
تچمل سے وہ اینی جان جہاں کو ستٹ ھال رہا ب ھا۔
خ ھوٹ نول رہے ہیں آپ۔ اس دن آپ نے کہا ب ھا کہ آپ مچ ھے اب کٹھی پریسان نہیں کریں
گے۔ ب ھر ب ھی ک یا۔ اس کے رونے رونے نو لیے پر ضرار لعاری کے پریسان جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
میں نے کب پریسان ک یا۔ ئم ہی ہو خو اینی دپر سے پریسان کر رہی ہو۔ رو رو کر ،مچھ پر ئقین نہ کر
کے۔ میں وعدہ کر رہا ہوں کٹھی کوئی ئکل نف نہیں دوں گا۔ ب ھر ک توں پریسان ہو رہی ہو؟ میں شب
ب ھیک کر دوں گا۔
نہت ساری خوش یاں تمہارے قدموں میں ڈھیر کردوں گا۔
107
ایسا ک توں کریں گے آپ؟ اس سے الگ ہونے کی مزاخمت اب ب ھی جاری ب ھی مگر رونے میں کچھ
کمی آ گنی ب ھی۔
ک توں کہ میں ئم سے نہت نہت نہت مج یت کرنا ہوں۔ اس کے اظہار پر نوپرہ نے ہراساں ہو کر
اسے دنک ھا ،شٹم القاظ بھے یس شحصیت ندل گنی ب ھی۔ زخم ہرا ہو کر ر شیے لگا ب ھا۔
مت ڈرو نار۔ پرامس کوئی ئکل نف کوئی دکھ نہیں دوں گا۔ نہت خوش رک ھوں گا تمہیں۔ اس کے نہیے
آیسوؤں کو صاف کر کے کتنی دپر نک اسے سمچ ھا نا رہا۔
م
اگر مچھ سے کوئی علطی ہو جانے نو؟ وہ خود نہیں جاینی ب ھی کہ وہ ین ہوئی کہ یں گر اب اسے
م ہ ن مط
س
زندگی نو گزارئی ہی ب ھی۔ مچھونہ کر کے نا ساند ی یا مج یت کے ب ھی۔ وقت ہی ی یا نا اسے ضرار لعاری سے
مج یت ہوگی ب ھی نا نہیں۔
نو جان جہاں کی ساری علظ یاں معاف۔ ساری زندگی کی۔
اور اس کی ناہوں میں ق ید نوپرہ ضرار لعاری سوچ رہی ب ھی کہ خت یا پڑا گ یاہ اس سے سرزد ہوا ب ھا وہ ایسا
ہی شحص ڈزرو کرئی ب ھی خو خود ب ھی ویسا ہی رہ چکا ہو۔
مگر خو ہو گ یا ب ھا اسے ندلہ نو نہیں جا سک یا مگر آنے واال کل نہیر ی یانے کی کوسش کی جا سکنی ہے۔
اس نے سوچ ل یا ب ھا وہ ضرار لعاری کے سابھ یٹ ھاہ کرنے کی نوری کوسش کرےگی۔
س
اور وعدہ کرنے والے اور زندگی کو اینی جکومت ھیے والوں کو مت پری طرح آزمائی ہے۔ جس یں
م س ف مچ
وہ جکی کے آنے کی طرح یس کر رہ جانے ہیں۔
108
ہر کام ہللا کے جکم سے ہونا ہے کسی ایسان کی نہ طاقت ب ھی نہیں کہ انک جگہ پتٹ ھا ہوا ب ھی ذرا
سا ہل جانے نو ب ھر زندگی ب ھر کی خوستوں کا وعدہ ،کامل ئقین کا وعدہ کیسے کر سک یا ہے۔ خ یکہ اس کا
ر تموٹ نو خود ہللا کے ہابھ میں ہے اور وہ اشی کے سیب خرکت کرنے کے لیے ب ھی اشی مجیاج ہے۔
کل اس کی وایسی ب ھی اس لیے تمام استوڈیٹ نے اس کے لیے سام میں قیرونل نارئی ار ییج کی
ب ھی۔
ً
م یڈ ئکل کے ئفری یا قفنی پرسیٹ استوڈیٹ اس کی کائی کرنے لگے بھے۔ انک مہت یے میں اس کی قکر،
مج یت اور مج یت نو ائقالب لے کر ہی آئی۔ خو لوگ اس سے جسد رک ھیے بھے وہ ب ھی آج اس کے گن گا
رہے بھے۔
استوڈیٹ نے وی آئ ئی نارئی ار ییج کر کے اس کے لیے سرپراپز رک ھا ہوا ب ھا ،خو واقعی اس کے لیے
نہت پڑا سرپراپز نایت ہونے واال ب ھا۔
اس تمام عرصے میں اےڈی میں الگ ہی ختیج آنا ب ھا ،شب اس کے سدھرنے سے خوش بھے۔ اور خو
نات قانل غور ب ھی وہ انلس کا ایسا انداز ب ھا خو سمچھ کے ناہر ب ھا۔ کچھ خت یدہ لوگ بھے جن کے پرناؤ میں
عج یب آتچ ب ھی۔
اور نہ اجساس ب ھی اسے آج ہی ہوا ب ھا ،اس سے نہلے وہ ای یا پزی رہا ب ھا کہ اسے کسی طرف کا ب ھی
ہوش نہیں ب ھا۔ اس لیے اے ڈی کے مس یلہ کو ب ھی نہاں سے جانے کے ئعد جل کرنے کا سوجا۔
******************
نہیں نہیں! میں اس میں نہیں جاؤں گی۔ مچ ھے ڈر لگ رہا ہے۔ تیرا گالنڈنگ کو دنکھ کر وہ ندک ییچ ھے
کی طرف ب ھاگی ،مگر ضرار لعاری نے اسے جکڑ کر فرار کے سارے را شیے ی ید کر د ییے۔
109
نہیں ضرار نلیز! آپ اک یلے اڑیں۔ مچ ھے نہیں ای نی نلیدی پر جانا۔ لوگوں کی خیخ و ئکار سن کر وہ خوف
سے کا پتیے لگی ب ھی مگر ضرار لعاری اسے خ ھوڑنے کو ی یار نہیں ب ھا۔
میں ہوں نہ جان جہاں! ب ھر ڈر کیسا؟ میرا چصار ک یا ان دو مہت توں میں تمہارے لیے مصتوط قلعہ نایت
نہیں ہوا؟ ک یا میری مج یت نے اب ھی نک تمہیں نہادر نہیں ی یانا؟ ک یا میرے ہونے ہونے تمہیں اب ب ھی
ڈرنے کی ضرورت ہے؟
دونوں ہاب ھوں میں اس کا جہرہ لیے انک سابھ کنی سوال نو خھے۔ گہری ئظریں اس کے ب ھیڈ سے گالئی
ہونے جہرے پر ب ھیں۔
نولو نا جان جہاں ک یا میرا چصار تمہارے لیے مصتوط قلعہ نہیں ہے؟ ک یا اس قلعہ میں داجل ہو کر ئم
میرے سابھ آسمان کی نل یدنوں نک نہیں جانا جاہ ییں؟
دونارہ سوال نوخ ھیے پر اس نے ضرار لعاری کو دنک ھا خو نہت ہی پرام ید ئظروں سے اسے دنکھ رہا ب ھا۔
ان دو مہت توں میں اس نے ضرار لعاری کا خو روپ دنک ھا ب ھا اس سے اسے اس مجاورے کی سمچھ آ گنی
ب ھی۔ جسے نلکوں پر یٹ ھانا کہیے ہیں۔
سادی کے انک ہفیے ئعد ہی وہ اسے لے کر گ ھو میے ئکل چکا ب ھا۔ اس کی خواہش پر وہ اسے نہلے
ہ یدوش یان کے جسن کا ہی دندار کروا رہا ب ھا۔
تمام جگہوں پر گ ھمانے کے ئعد وہ اسے آخر میں اسے سملہ لے کر آنا ب ھا۔ اور وہ اس کے سابھ اگر
نہت زنادہ خوش نہیں ب ھی نو ناخوش ب ھی نہیں ب ھی۔
جلیں! میں آپ پر ب ھروسہ کرئی ہوں۔ اس کی دو مہت توں کی مج یت اور اس کی قکر کی سدت کو
سو خیے ہونے اس نے ا یے خوف کو ی ِس یشت ڈال کر تیرا گالنڈنگ کرنے کی ہامی ب ھر لی۔
110
اوہ ،جان جہاں! ب ھت یک تو مچھ پر پرشٹ کرنے کے لیے۔ اس کے کیڑوں کے وزن کے سابھ کارنون
ینی نوپرہ کو اس نے اب ھا کر گ ھما ڈاال۔
کہیں نو سرم کر ل یا کریں نلیز! اس نے لوگوں کی ئظروں سے جائف ہو کر اسے ناز رک ھیے کی کوسش
کی۔
ان لوگوں کو مت دنک ھا کرو۔ یس مچھ پر دھ یان دنا کرو۔ اسے لوگوں کی طرف م توجہ دنکھ کر اسے
خ یلسی ہوئی۔ پڑھ نی ہوئی مج یت کے سابھ وہ اس کے لیے سدت یس ید ب ھی ہونا جا رہا ب ھا۔ ہر وقت خود میں
مشغول رک ھیا ،خود کے فریب رک ھیا نو خیسے معمول ین گ یا ب ھا۔
اوکے! اب جلیں۔
خو جکم جان جہاں! اس کے اس طرز تجاظب کی وجہ سے نوپرہ کو نہی ای یا نام لگیے لگا ب ھا۔ سروع میں
اس نے اعیراض ب ھی ک یا مگر ضرار لعاری کی صدی طت نغت کی وجہ سے ہار ماینی پڑی ،اب نو وہ عادی ہو
گنی ب ھی اس نام کی۔
میں آپ کی طرف متہ کر لوں ک یا؟ اس کے نوخ ھیے پر ضرار لعاری کے اس کو ی یلٹ ناند ھیے ہابھ
رکے۔ مسکرا کر اسے دنک ھا۔
نے قکر رہو جان جہاں ،میں ہوں نا ،کچھ نہیں ہونے دوں گا۔ اس کی پیسائی کو خ ھو کر خیسے اس
کے خوف میں کمی کرنے کی کوسش کی۔
اوکے رنڈی سر؟
111
یس رنڈی! اس کے کہیے ہی تیراسوٹ کھال اور وہ لوگ زمین سے ابھ کر دھیرے دھیرے نلیدی کی
طرف جانے لگے۔ خیسے خیسے اوپر جا رہے بھے نوپرہ کی خیجیں ب ھی اشی جساب سے نل ید ہوئی جا رہی
ب ھیں۔
ضرار لعاری نے ہت یگر خ ھوڑ کر اسے ا یے چصار میں ل یا۔
میری طرف دنکھو! اس کے کہیے پر نوپرہ نے اس کی طرف سر گ ھمانا۔
ان نادلوں کو دنکھو اب۔ ان شف ید گالوں سے ب ھرے نادلوں کی طرف اسارہ ک یا۔
م نظر ای یا جشین ب ھا کہ نوپرہ م نہوت ہو کر رہ گنی۔
ہم نادلوں میں ہیں؟ اس جشین ئظارے کو دنکھ کر وہ کچھ دپر نہلے کا خوف ب ھول گنی۔
ب
کافی دن ئعد وہ اسے اخ ھا ق یل کروانے کے لیے ناہر النا ارادہ کسی ہونل میں لیچ کے ئعد سای یگ ب ھر
اسے شی ونو لے جانے کا ب ھا۔
ئم آرڈر کرو میں آ نا ہوں۔ وہاں سا میے انک ڈنلر ہے اس سے نہلے وہ نہاں آنے میں جا کر آ نا ہوں۔
ورنہ وہ ک یاب میں ہڈی ین جانے گا۔
جلدی آنا۔ نوپرہ کے کہیے پر وہ مسکرانا۔
خو جکم جان جہاں! اس کے ہابھ میں مت تو کارڈ دے کر وہ ڈنلر کی طرف پڑھ گ یا۔
مت تو کارڈ دنک ھیے ہونے اس کے جہرے پر ہلکی شی مسکراہٹ ب ھی۔ وہ اب خوش ر ہیے لگی ب ھی اور وجہ
ضرار لعاری ہی ب ھا ،اب اسے ب ھی نہ خواہش ر ہیے لگی ب ھی کہ وہ اس کے ہمیشہ فریب رہے۔
112
نہت خوش ہو مچ ھے پرناد کر کے! جائی نہجائی آواز پر چیرت کی زنادئی سے وہ ک ھڑی ہو گنی ب ھی۔ سا میے
اس کا ماضی متہ ک ھولے ک ھڑا ب ھا۔
کیسے اینی خوش اور ا یے سکون میں رہ سکنی ہو ئم مچھ سے ی توقائی کر کے ہاں؟ اس کی غصہ میں تیز
ہوئی آواز پر اس نے جائف ہو کر ادھر ادھر دنک ھا۔ اب ھی کوئی ب ھی اس طرف م توجہ نہیں ب ھا۔
شٹ اپ! مچ ھے کوئی نات نہیں کرئی ئم سے۔ جاؤ نہاں سے۔ ا یے مہت توں ئعد سارق کو ا یے روپرو
دنکھ کر اسے اینی ی یاہی ناد آئی ب ھی۔
نات نو کرئی پڑےگی ،ناہر آؤ ورنہ میں ب ھول جاؤں گا شب کچھ ،ب ھر نہیں تماسہ لگ جانے گا۔ اس
ً
کی دھمکی پر مج تورا اسے ناہر آنا پڑا۔ ضرار کو اس نے کچھ دپر ئعد آنے کا میسیج کر دنا ب ھا۔
اب ک توں آنے ہو ئم وایس؟ ک یا میری زندگی ب ھر سے ی یاہ کرنے؟ اس کی نات پر سارق نے اسے
دونوں نازوؤں سے نکڑ کر فریب ک یا۔
میں نے ی یاہ کی تمہاری زندگی نہ ئم نے ی توقائی کی مچھ سے؟ مچ ھے دھوکہ دنا ئم نے اس ضرار لعاری
سے سادی کر کے۔ میں خھ مہتیے دور ک یا ہوا ئم دوسرے مرد کی اشیر ہو گ ییں۔ کتنی کیرنکیر لیس لڑکی
ہو ئم۔ سارق کی زنان زہر اگلیے لگی ب ھی۔ نوپرہ نے ا یے نازوؤں سے اس کے ہابھ خ ھیکے اور دور ہو کر
ک ھڑی ہوئی۔
مچ ھے کہیے سے نہلے اینی چف نفت دنکھو۔ دھوکہ میں نے نہیں ئم نے دنا ب ھا۔ کیرنکیر لیس ئم ہو ،میں
نہیں۔ اور ئم جاؤ نہاں سے ،مچ ھے اب کوئی فرق نہیں پڑنا ئم نے نہ شب ک توں ک یا۔ میں ا یے سوہر
کے سابھ خوش ہوں۔
113
وہ نو دک ھائی دے رہا ہے۔ اس کا نوخھ اب ھا کر گ ھوم رہی ہو ،اس کے لیے ئکل نف شہہ رہی ہو ،مگر میں
چیران ہوں میری اینی فری توں کو محسوس کرنے کے ئعد ئم کسی اور کی فریت میں اینی خوش کیسے رہ سکنی
ن
ہو؟ اس کا اسارہ اس کی پر گت ییسی کی طرف ب ھا۔
نکواس ی ید کرو ،ئم خو میرے ب ھائی کو کہیے بھے ئم نو اس سے ب ھی ند پر ئکلے۔ دغوے اور وعدوں کے
ئعد ئم دوسری لڑک توں کے سابھ ا یے دن رات رنگین کر رہے ہو اور مچ ھے میرے ہی سوہر کی فریت کا
طغتہ دے رہے ہو۔ کتیے گ ھت یا ایسان ہو ،سرم آئی ہے مچ ھے کہ میں تمہارے۔۔۔ اسے خملہ نورا کرنے
میں ب ھی خ یا آئی ب ھی۔
میں نے کب دھوکہ دنا تمہیں ،کب رہا میں کسی اور لڑکی کے سابھ ،نولو!
اب کسی نات کا کوئی قاندہ نہیں۔ ئم جاؤ نہاں سے۔ میرے سوہر کو عیر مردوں کا میرے فریب
ب ھیک یا ب ھی یس ید نہیں۔ نہت مج یت کرنے ہیں وہ مچھ سے۔
ری یلی! جس سوہر کے گن گا رہی ہو انک تمیر کا ع یاش ایسان ب ھا وہ ،نہ جانے کتنی لڑک توں سے
ئعلقات بھے اس کے۔
وہ شب ماضی ب ھا۔ اب ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس نے ضرار کا دقاع ک یا۔ اس کی سرد مہری پر سارق
ن
کی آ ک ھیں ئم ہوپیں۔
ک توں ک یا وپرا ئم نے ایسا؟ ئم جاینی ب ھیں نا ئم سے کتنی مج یت کرنا ہوں میں ،ب ھر ک توں کسی اور
سے سادی کر لی؟ میں نے تمہارے سوا کٹھی کسی لڑکی کو نہیں خ ھوا۔ میرے جذنات میری مج یت
میرے وخود کو ضرف ئم نے محسوس ک یا ہے ،کسی اور کو نہ خق نہیں دنا میں نے۔
114
مگر ئم شب ب ھول گنی ،نہ مج یت ناد رہی نہ انک دوسرے کی فریت میں گزرے نل۔ نےوقا ہو ئم۔
اور نہت پری ب ھی۔ آواز میں کرب ب ھا۔
ن
میں نے ئصوپریں د کھی ب ھیں تمہاری نہت ہی خ یا سوز۔ کوئی سک کی گیجایش نہیں رہی ب ھی۔ خھ
مہتیے پڑئی ہوں میں ،شب کے سا میے تمہارے لیے گڑگڑائی مگر ئم نے میرا اسنعمال ک یا۔ چب نک دل
ک یا ک ھیلیے رہے اور ب ھر ب ھاگ گیے۔
قور گاڈ ش یک نار۔ ب ھاگا نہیں ب ھا میں۔ انکس یڈیٹ ہوا ب ھا میرا۔ انک نانگ گ توا چکا ہوں میں۔ نےنار و
مددگار پڑا رہا وہیں ،کسی کو ب ھی ی یا نہیں جال۔ کیسی اذ یت ب ھری زندگی ب ھی میں جای یا ہوں۔ اب ساکڈ
ہونے کی ناری نوپرہ کی ب ھی۔
اس وقت مچ ھے اجساس ہوا کہ میں کت یا پڑا گ یاہگار ب ھا ،تمہاری مغصوم یت کو ا یے جذنات کی آگ میں
جال دنا۔ سادی سے نہلے ہی تمہیں اینی ملک یت ی یا پتٹ ھا۔ ا یے سابھ سابھ تمہیں ب ھی زائی ی یا دنا۔ مچ ھے سزا
ملی۔ مگر اس نات کی ب ھی خوشی ب ھی کہ ہللا نے مچ ھے ای یا در دک ھا دنا۔ میں نے دن رات تمہیں مائگا تمہیں
ئکارا مگر شب نےسود۔
مصتوعی نانگ لگوا کر چب کسی قانل ہوا نو وایس تمہارے ناس ہی آنا۔ نہت ڈھونڈا مگر نہیں ملیں۔
ن
انک دن تمہیں ہاست یل میں دنک ھا گاپت یا کے کیین سے ئکلیے ہونے مگر میرے ہیجیے سے نہلے ہی ئم جا
جکی ب ھیں اور آج نہاں تمہیں دنکھ کر خود پر قانو نہیں رہا۔ اس کی آواز اور جہرہ سے درد کا اندازہ لگانا جا
پ
سک یا ب ھا۔ کت یا علط سمچھ تٹھی ب ھی وہ اسے۔
اس کا مظلب میری سادی کسی اور سے کروانے کے لیے وہ شب ب ھائی نے ک یا ب ھا۔ وہ پڑپڑا کر رہ
گنی۔
115
س
مگر اب کوئی واقعی اس شب کا کوئی قاندہ نہیں ب ھا۔ مگر اسے سارق کو علط مچ ھیے پر سرم یدگی ہوئی۔
آئم سوری۔ جاالت ختیے خراب ہو گیے بھے میں ی یا نہیں سکنی۔ شب کو ہمارے نارے میں ی یا جل
گ یا ب ھا اور ئم جا یے ہو اس معاسرے کا گ ید غورت پر ہی گرنا ہے۔
ئم جاؤ اور اینی زندگی خ تو۔ جس ہللا نے تمہیں اینی طرف نالنا اشی نے ضرور تمہارے لیے کچھ اور ب ھی
سوچ رک ھا ہوگا۔
تمہارے سوا کوئی طلب نہیں ہے۔ ئم جاؤ ا یے سوہر کے ناس۔ تمہیں خوش دنکھ کر اینی ئکل نف ناد
آئی نو غصہ آ گ یا۔ آئم سوری۔ آنکھوں میں آنے آیسوؤں کو ائگلی کی نور سے خ ھیک کر وہ اس سے دور ہونا
جال گ یا۔
اور نوپرہ کو انک نار ب ھر ای یا دل جالی لگا۔ آنک ھوں کو صاف کر کے وہ وایس ہونل جانے کے لیے مڑی
مگر ا یے ییچ ھے ضرار لعاری کو دنکھ کر جہاں ب ھی وہیں ک ھڑی رہ گنی۔ اس کے جہرے زلزلوں کے آ نار ی یا
رہے بھے کہ وہ شب سن چکا ہے۔
ضرار! وہ تیزی اس کے فریب آئی ،دل نہت زنادہ ڈر گ یا ب ھا۔ مگر اس سے نہلے ہی ضرار کا ہابھ ابھ
چکا ب ھا۔
خ یاخ خ یاخ۔ نوپرہ گالوں پر ہابھ ر کھے اسے ب ھنی ب ھنی ئگاہوں سے دنک ھیے لگی۔ جہاں اس مج یت کا نام
و یسان ب ھی نہیں ب ھا جس کا اظہار وہ دن میں سو دقعہ سے ب ھی زنادہ نار ساند کرنا ب ھا۔
کت یا علط کر گ یا میں ا یے سابھ انک کیرنکیر لیس لڑکی سے سادی کر کے۔ ای یا پڑا دھوکہ ک ھا گ یا ئم
خیسی لڑکی سے۔ ای نی جالص مج یت ،جالص جذنات ناتچ مہت توں سے ئم پر ل یا نا رہا۔ ا یے نالوں کو پری طرح
جکڑے وہ اینی جالت پر مائم ک یاں ب ھا۔
116
مگر اب نہیں! اخ ھا ہوا تمہاری چف نفت ی یا جل گنی ورنہ میں نو ساری زندگی اشی دھوکہ میں رہ یا کہ ئم
انک ناک یاز لڑکی ب ھیں۔
شکل مت دک ھانا اینی مچ ھے ،قانو نہیں رکھ ناؤں گا خود پر۔ جلی جاؤ میری زندگی سے۔ اس کی کچھ ب ھی
شیے ی یا وہ ق نصلہ کرنا تیزی سے اینی گاڑی کی طرف پڑھ گ یا۔
ضرار نلیز میری نات ش ییں۔ اسے گاڑی کا دروازہ ک ھو لیے دنکھ کر نوپرہ ب ھاگ کر اس کے ناس آئی،
اور اس کا ہابھ نکڑ کر روکا جسے ضرار نے نہت زور سے خ ھ نکا۔
ک یا ستوں؟ ہاں! ک یا ستوں؟ نولو! وہ دہاڑا۔ نہ ستوں کہ ئم اس کی داشتہ رہ جکی ہو۔
آپ علط لفظ اسنعمال کر رہے ہیں ضرار۔ نہ لفظ اسے انک نازنانے کی طرح لگا ب ھا۔
اخ ھا میں علط لفظ اسنعمال کر رہا ہوں نو وہ ک یا ب ھا خو وہ تمہاری فریت کے لمجات گ توا رہا ب ھا۔ ک یا نہیں
ب ھیں ئم اس کے یسیر کی ساب ھی؟ کسی عیر مرد کے سابھ ئعلق ی یانے والی غورت کو ک یا کہیے ہیں؟
ی یاؤ!
نہی لفظ کہیے ہیں نا؟
اخ ھا نامحرم مرد کے سابھ ئعلق ی یانے والی غورت کو داشتہ کہیے ہیں نو ب ھر اس مرد کو ب ھی کچھ کہیے
ہو نگے؟ داشتہ کا مذکر ک یا ہوگا؟ ی یاپیں۔
میں اب تمہاری کوئی نکواس نہیں ست یا جاہ یا۔ ضرار نے گاڑی کا دروازہ ک ھوال جسے نوپرہ نے ی ید کر
دنا۔
117
ہم مج یت کرنے بھے سادی کرنا جا ہیے بھے ،میں ماینی ہوں ہم سے گ یاہ ہوا ہے ،نادم ہوں میں اس
پر۔ مگر م یالی سے وایسی کے ئعد میں اس سے آج ملی ہوں۔ آپ کی زندگی میں آنے کے ئعد میں نے
خ یالوں میں ب ھی آپ سے خ یایت نہیں کی۔
خ یایت ہی ب ھی نہ۔ ئم میرے سابھ میرے فریب میری مج یت میں رہنی ب ھیں مگر تمہیں مچھ سے
مج یت نہیں ہوئی۔ ک تونکہ ئم نہلے ہی ای یا جسم ای نی مج یت کسی اور پر وار جکی ب ھیں۔
نہیں کی آپ سے خ یایت۔ اور خو نہلے ہوا اس کے لیے میں نادم ہوں۔ اس نے ضرار کی نات رد
کی۔
ک یا قاندہ اس ندامت کا اب ،شب کچھ نو گ توا جکی ہو ئم ،ستٹ ھالی نہیں گنی ئم سے اینی خوائی ،خو
اس کی داشتہ ین گ ییں۔ چب انک کے سابھ خود کو سٹیر کر سکنی ہو نو ب ھر اور ب ھی نہ جانے کس کس
کے سابھ ک یا ہوگا۔
ی یاؤ ذرا کس کس کی داشتہ رہ جکی ہو۔ و یسے تمہارے اندر نلیے اس جتے کا ناپ کون ہے؟ کچھ ی یا ہے
تمہیں۔ اسے نازوؤں سے جکڑ کر کار سے لگانے ہونے وہ اس پر لفظوں کے تیر پرسا رہا ب ھا۔ مگر اس کے
آخری تیر پر وہ نلیال کر رہ گنی ب ھی۔
ک
خ ھیکے سے اس کی گرقت سے خود کو آزاد کروانا اور ھتیچ کر خود کو گ ھورنے ضرار لعاری کے جہرے پر
ب ھیڑ مارا۔
چیردار خو میرے جتے کو گالی دی۔ مچھ سے پرا کوئی نہیں ہوگا۔
مچ ھے کہہ رہے ہیں خوائی ستٹ ھالی نہیں گنی ،آپ نے ستٹ ھالی اینی خوائی؟ میرا انک ہی مرد سے ئعلق
ب ھا۔ اور آپ گ توا سکیے ہیں کہ آپ کا کتنی لڑک توں سے ئعلق ب ھا؟ ا یے کردار کو ک یا کہیں گے آپ؟
118
میرے جتے کو گالی دے رہے ہیں ،ک یا ا یے جالل ہونے کی گارینی دے سکیے ہیں؟ اس نے ضرار
لعاری کے سا میے آپ یتہ رک ھا۔
نوپرہ!!!!!! وہ نہت زور سے وہ جالنا ،مگر اس نار وہ اسے ب ھیڑ نہیں مار نانا ب ھا۔
جشٹ شٹ اپ! جلی جاؤ میری زندگی سے اس سے نہلے میں ا یے ہاب ھوں سے تمہاری زندگی خٹم
کردوں۔ اس کی آواز پر کنی لوگوں نے ان دونوں کو نلٹ کر دنک ھا۔
نہیں ہوئی نا نہ نات پرداشت ،نہیں ہوئی نا؟ وہ اش نہزانہ ہیسی۔ مگر اس ہیسی میں کتیے زخم بھے وہی
جاینی ب ھی۔
نو میں کیسے کروں ا یے جاپز جتے کے لیے نہ پرداشت۔
میرا انک مرد سے ئعلق آپ معاف کرنے کی خود میں ہمت نہیں رک ھیے ،اور میں نے آپ کے کتیے زنا
معاف کر دنے۔ آپ کو ق تول ک یا ضرف اس لیے کہ میں نے آپ سے کم ہی شہی مگر آپ خیسا ہی گ یاہ
ک یا ہوا ہے۔ اگر مچھ میں نہ قالٹ نہ ہونا نو مر جائی مگر آپ خیسے گ یدگی کے ڈھیر کو ق تول نہیں کرئی۔
اور ا یے گ یاہ کر کے ک یا آپ انک ناک یاز لڑکی ڈزرو کرنے ہیں؟ ک یا کوئی ناک یاز لڑکی آپ خیسے کیرنکیر
لیس مرد کی خواہش کرےگی؟ کسی ناک یاز لڑکی کی آپ خیسے مرد سے سادی ہونا ک یا اس کے سابھ
ناائصافی نہیں ہوگی؟
ق ق
نہت پڑی علط ہمی میں ہیں آپ مسیر ضرار لعاری! نہت پڑی علط ہمی میں۔ معاسرہ زایتہ کو ق تول
نہیں کرنا نا؟ ک یا آپ کو معلوم ہے زایتہ کو ضرف معاسرہ ب ھکرا نا ہے مگر انک زائی کو نو فسمت ب ھکرائی
ہے ،زایتہ کو سزا معاسرہ د ییا ہے اور زائی کو سزا ہللا د ییا ہے۔ اور سزا مل جکی ہے آپ کو ب ھی آپ
کے ناپ کو ب ھی۔
119
نلکل ا یسے ہی خیسے میرے ناپ ب ھائی کو ملی۔ ا یے گ ھر میں اینی اور ا یے ناپ کی ندکرداری کی ش یدیں
دنک ھیا۔ نہت آسائی سے مل جاپیں گی۔ نہت آسائی سے۔
اور آج انک نات دغوے سے کہہ رہی ہوں مسیر ضرار لعاری کہ ئم میرے نو ک یا کسی ب ھی لڑکی کے
النق نہیں ہو۔ ک تونکہ ئم اور تمہارے خیسے مرد مرد کہالنے کے ہی النق نہیں ہو۔ اور جس مرد کی داشتہ
کا ئم نے مچ ھے طغتہ دنا ہے نا وہ ئم سے انک نہیں ہزار گ یا زنادہ نہیر ہے۔
اس نے جس لڑکی سے ئعلق رک ھا اب ھی نک اشی کو جاہ یا ہے۔ اشی سے سادی کا خواہاں ہے۔ اشی
س
کے لیے نہاں آنا ب ھا۔ مگر ئم نہیں مچھوگے۔ اس کی نات پر انک طیزنہ مسکراہٹ ضرار لعاری کے
جہرے پر آئی۔
اخ ھا نو ئم وایس اس کے ناس جانا جاہنی ہو ،اس کا مظلب نہ تچہ ب ھی اشی کا ہوگا۔ یٹھی اسے ڈی
ق یڈ کر رہی ہو۔ مگر نوپرہ شیرازی میں تمہیں اس کے لیے خ ھوڑوں گا ہی نہیں۔ نہ میں تمہیں طالق دوں
س
گا اور نہ ا یے سابھ رک ھوں گا۔ میں ئم سے کسی اور کے سابھ ختیے کا خق خ ھین لوں گا۔ یں م۔
ئ ھ مچ
126
کل سے انک نل کے لیے ب ھی اسے خین نہیں آ رہا ب ھا ،ڈاکیر جدتچہ نام کی کٹمسیری کا چب نک ی یا
نہیں لگا لت یا اسے خین آنا ب ھی نہیں ب ھا۔
اس نے دو پین نار اس کے نارے ی یا کروانا مگر اس کی کوئی چیر نہیں ب ھی۔ اسے ئقین ب ھا وہ اب
نہیں آنےگی۔ ب ھر ب ھی الشغوری ظور پر وہ اس کا مت نظر ب ھا۔
س
چب اسے اس کے آنے کی چیر ہوئی وہ ی یا سوچے مچ ھے اس سے جساب ک یاب کرنے جا رہا ب ھا،
چب اجانک انکس یڈیٹ کے انک سابھ نوری قٹملی کے کیسزز آ گیے۔ اور خو وہ ان میں الچ ھا نو نو اب سام
کے خھ جتے فرصت ہوئی ب ھی ،اشی کڑی میں اس کا لیچ ب ھی گول ہو گ یا۔
اس کی پرش یل اور پروفیس یل الئف کٹھی مکس نہیں ہوئی ب ھی ،اس لیے ڈاکیر جدتچہ کے کیس کو اس
وقت ب ھول کر وہ ای یا فرض نوری دنایت داری سے ادا کر رہا ب ھا۔
مگر اب خیسے ہی فری ہو کر پتٹ ھا اسے ب ھر سے ای یا کیس ناد آنا۔ اب ھی وہ وارڈ نوانے کو نالنے کا سوچ
ہی رہا ب ھا چب وہ خود اس کے ک یین میں اجازت لے کر داجل ہوا۔
سر ڈاکیر جدتچہ نے نہ شب ب ھچوانا ہے۔ وارڈ نوانے نے جار ناتچ قانل اور انک انونلپ اس کی طرف
پڑھانا۔
ڈاکیر جدتچہ کہاں ہیں؟ ا یے غصہ پر قانو ناکر تچمل سے نوخ ھا۔
نہ دے کر اب ھی ئکلی ہیں ہاست یل سے۔
اوکے جاؤ ئم ،اس کے جکم پر وہ سر خم کرنا اس کے ہابھ م یڈیسیز لے کر جال گ یا۔
ا یے نام کے انولپ کو اس نے اینی خ یب میں رک ھا اور ناہر ئکل کر ڈاکیر عادل کو ضروری کام کا کہہ
کر ہاست یل سے ناہر آ گ یا۔
127
دور سے ہی اس نے ڈاکیر جدتچہ کو تیزی سے ی یکسی اش یت یڈ کی طرف جانے دنکھ ل یا۔ اس کے ع یانا
ً
سے وہ اسے نہجان گ یا ب ھا۔ اور اس سے نہلے وہ وہاں نہیچ کر ی یکسی لے کر فرار ہوئی اس نے قورا اینی
گاڑی ئکالی اور اشی طرف پڑھا دی۔
انک م یٹ میں ہی اس نے جدتچہ کے سا میے گاڑی روکی اور تیزی سے ئکل کر اس کی طرف آنا۔
جدتچہ خو ہکا ئکا اسے دنکھ رہی ب ھی اسے جارجانہ انداز میں اینی طرف آنے دنکھ کر ییچ ھے کی طرف قدم
اب ھانے لگی۔
سڑک پر انک ع یانہ والی لڑکی کے سابھ ایسا ہونا معمولی نہیں ب ھا ،مگر ع یدال یاری نے جس انداز میں نہ
ک یا ب ھا کوئی اس طرف نلکل ب ھی م توجہ نہیں ہوا ب ھا۔
انک قدم ب ھی ییچ ھے مت ہت یا اسے نلٹ کر ب ھا گیے کا ارادہ کرنے دنکھ کر اس نے اسے وارن ک یا۔
خیسے اس نے کہا جدتچہ کے قدم خیسے بھے و یسے ہی ب ھم گیے۔ ع یدال یاری اس سے انک قٹ کی دوری پر
آ کر رک گ یا۔
نہ کون سا ڈرامہ سروع ک یا ہوا ہے آپ نے ڈاکیر جدتچہ؟ نا ب ھر!!! ای نہائی جسویت سے خملہ ادھورا
خ ھوڑ کر اس نے کچھ نل کا وقفہ ل یا اور ب ھر ساکت ک ھڑی جدتچہ کے کچھ اور فریب ہوا۔
انلس فرنانڈپز !!!!!!! لہچہ ای یا کڑوا ب ھا کہ اس کا ذائفہ جدتچہ کو ا یے اندر اپرنا ہوا محسوس ہوا۔
گ یارہ جتے وہ سو کر اب ھا نو طت نغت فریش ہوئی۔ قون خ یک ک یا نو مسیر خت ید کی کنی کالز اور میسحز
بھے۔
اوہ شٹ! آج نو سارے انگرتم یٹ ساین ہونے بھے۔ وہ ابھ کر جلدی جلدی ی یار ہوا اور ع یدال یاری کو
ن ئ ً
قون لگانے ہونے روم الک کر کے فری یا ب ھاگ یا ہوا ہو ل سے ناہر آنا۔
128
ع یدال یاری سے جدتچہ کی عیر جاضری جان کر اسے ای یا دل ڈوی یا محسوس ہوا ،مگر ب ھر اس سے ڈاکیر
م
جدتچہ کے گ ھر کا انڈریس لے کر خود ہی وہاں جانے کا عزم کر کے طمین ہوا۔
م
جار ناتچ گ ھتیے لگ گیے بھے اسے ب ھاگ دوڑ کرنے میں۔ مگر اس نے ب ھی کام کمل کرنے کے ئعد
ہی دم ل یا۔
دھڑ کیے دل کے سابھ وہ وہ ستوین قلور کی نلڈنگ میں پیسرے قلور پر اس قل یٹ کے سا میے ک ھڑا ب ھا
جہاں اس کی زندگ یاں رہنی ب ھیں۔ اس نے ساجد کو ہی اس قل یٹ کا دروازہ ناک کرنے کا کہا ،اور خود
دوسری جایب متہ کر کے ک ھڑا ہو گ یا۔ تیزی سے ب ھرئی آنک ھوں کو وہ تمشکل کٹیرول کیے ہونے ب ھا۔
سر نہ قل یٹ نو الکڈ ہے۔ ساجد کے ی یانے پر اس نے آیسوں کو اندر دھک یال اور خود تیزی سے آگے
پڑھ کر دنک ھیے لگا جہاں پڑا سا ناال اس کا متہ خڑا رہا ب ھا۔
ن
دل پر ہابھ رکھ کر خیسے ئکل نف کو کم کرنے کی کوسش کی۔ آ ک ھیں ی ید کر کے خود کو ہمت دالئی۔
اور وہیں اگلے قلور پر جانے والی شیڑھ توں پر پتٹھ گیا۔ خیسے ک ھڑے ہونے کی سکت نہ ہو۔
اس کی ایسی جالت دنک ھیے ہونے ساجد دوسرے قل یٹ کے دروازے کھلوا کر ی یا کرنے لگا۔
سر نہ لوگ کہہ رہے ہیں بھوڑی دپر نہلے وہ مارک یٹ گنی ہیں ساند دپر ہو جانے آنے میں۔
میں ای نظار کروں گا ساجد ئم جلے جاؤ۔ آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔ اس کا دل دعا گو ب ھا نہاں ر ہیے والی
اس کی زندگی ہی ہو۔ نہ جانے ک توں انک خوف سا ب ھا کہ نہ جانے ک یا ہو؟
غصر نک ساجد اس کے سابھ رہا مگر ب ھر اس کے زور د ییے پر جال گ یا۔
غصر سے معرب اور اب معرب سے عساء مگر اب ھی نک کوئی نہیں آنا ب ھا۔ آنے جانے لوگ اسے
عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے۔ مگر وہ شب سے نےپرواہ ا یسے ہی تماز پڑھ پڑھ کر آ کر پتٹ ھیا رہا۔
129
عساء کی تماز سے قارغ ہو کر وہ مسجد سے ناہر آنا۔ اور سا میے ینی ساپ سے نائی خرند کر ی یا۔ ئظریں
ب ھری ہوئی ساہراہ پر ب ھیں۔
اور ب ھر ان آنکھوں میں خیسے روشنی ب ھرئی جلی گنی ،جہرہ مسکراہٹ سے کھل گ یا۔ سا میے ہی اخمد کسی
کا ہابھ ب ھامے جال آ رہا ب ھا۔ وہ ب ھی تیزی سے اس پڑ ھیے لگا۔
مگر نہ ک یا اس نے جسے ام اخمد نالنا ب ھا وہ نوپرہ نہیں کوئی اور ب ھی ،اب کے اس کے قدم پری طرح
لڑک ھڑانے۔ آنکھوں میں خو آیسوں رکے ہونے بھے وہ اس کی نے یسی پر ناہر ئکل آنے بھے۔
نو ک یا اس کی سزا نوری نہیں ہوئی ب ھی؟ ک یا اب ب ھی اسے معاف نہیں ک یا گ یا ب ھا؟ پڑی مشکل سے
اس نے خود خو رونے سے ناز رک ھا ب ھا۔ ورنہ دل نو دہاڑیں مار رہا ب ھا۔ نہ جان کر کہ اخمد اس کا پت یا نہیں
ہے۔ وہ غورت نوپرہ ہرگز نہیں ب ھی۔ نو ب ھر اخمد ضرار لعاری خیسا کیسے ب ھا؟
ن
میں اب ب ھی تیری رصا میں راضی ہوں۔ ب ھری ہوئی آ ک ھیں آسمان کی طرف اب ھا کر زپر لب کہا۔
ً
اخمد!!! کوئی پڑی زور سے جالنا ب ھا۔ اس نے قورا اس طرف دنک ھا۔ اخمد اینی ماں کا ہابھ خ ھوڑ کر روڈ
کے ییچ میں ک ھڑا ادھر ادھر خوفزدہ ئظروں سے دنکھ کر رو رہا ب ھا۔ سا میے سے کنی گاڑناں آ رہی ب ھیں۔
س
اور ضرار لعاری ی یا سوچے مچ ھے اس کی طرف دوڑ پڑا۔ اور اس کو تجانے کے جکر میں خود کا ئفصان کر
گ یا۔
ی ید ہوئی آنکھوں سے اس نے کسی ئقاب نوش غورت کو اخمد کو اب ھانے اور اسے نے تجاسہ خو میے
دنک ھا ،جس سے اخمد خود ب ھی زور سے ل یٹ گ یا ب ھا۔ اور ب ھر اینی طرف آنے لوگوں کو دنکھ کر اس کی
ن
آ ک ھیں ی ید ہوئی جلی گ ییں۔
130
اس روپ میں ،میرے ہاست یل میں ک یا مفصد کے کر آئی ہو انلس فرنانڈپز؟اس نے نہایت ہی سرد
مہری سے اس کے ع یانہ کی طرف اسارہ ک یا۔ وہ اسے اس روپ میں دنکھ کر کت یا ساکڈ ہوا ب ھا ،خو اس کی
سوچ سے نلکل ہی پرے ب ھا۔
اس کے سوال پر جدتچہ نے خ ھکا ہوا سر اوپر اب ھا کر ع یدال یاری کو دنک ھا جس کی آنکھوں میں نے
اغت یاری کے سابھ چقارت ب ھی ب ھی۔ اس نے ا یے آیسوؤں کو اندر دھک یل کر خود کو نو لیے کے لیے ی یار
ک یا۔
میرا نام انلس فرنانڈپز نہیں ،جدتچہ ہے۔ اور مچ ھے نہیں ی یا ب ھا نہ آپ کا ہاست یل ہے۔ میں نو یس نہاں
جاب کر رہی ب ھیں ،کوئی مفصد لے کر نہیں آئی ب ھی میں نہاں۔ پرشٹ می۔ نہت آہشتہ آواز خو ضرف
ع یدال یاری نک ہی نہیچ رہی ب ھی جس میں تمی ب ھی گھلی ہوئی ب ھی۔
ری یلی؟! تمہیں لگ یا میں ئم پر پرشٹ کر سک یا ہوں؟ کت یا ی نفر اور نے اغت یاری ب ھی اس کے القاظوں
میں ب ھی۔
نہیں! مچ ھے نہیں لگ یا کہ آپ مچھ پر پرشٹ کر سکیے ہیں ،خو میں آپ کے سابھ کر جکی ہوں اس سے
آپ کے اغت یار کے نو ک یا میں آپ کے لیے قانل اچیرام ب ھی ساند نہ ہوں۔
وقت کے سابھ چف نفت کا ادراک خوب ہوا ہے تمہیں۔ جلو اینی اوقات سے تچوئی واقف ہو۔ اش نہزانہ
لہچہ پر اس کا دل رونا ب ھا۔ مگر ام اخمد کے القاظ! "وہ اتمان ہی ک یا خو لعن و طعن ب ھی پرداشت نہ کر
سکے"۔ کتیے ہمت والے القاظ بھے۔
میں نہاں آج آپ سے معافی ما نگیے آئی ب ھی۔ آپ نلیز مچ ھے معاف کر دیں میں آپ سے ان شب
کے لیے معافی مانگنی ہوں خو میں نے آپ کے سابھ ک یا۔ رندھی ہوئی آواز میں تمشکل اینی نات نوری کر
131
کے اس نے ع یدال یاری کے سا میے ہابھ خوڑ دنے۔ خ نہیں دنکھ کر ع یدال یاری کی آنکھوں میں اسنعال
سمٹ آنا۔ زخم ہرے کر د ییے بھے ب ھر اس نے۔
معافی جا ہیے ،معافی جا ہیے تمہیں؟ جارجانہ انداز میں نوخ ھیے ہونے اس کا نازو اینی زور سے نکڑا کہ وہ
ئکل نف کے اجساس سے خ ھک گنی۔ مگر جہرے پر ئکل نف کے سوا کوئی ناگوار ناپر نہیں ب ھا۔ اس کی ئظر
میں وہ اس کی طرف سے چقدار ب ھی اس کی۔
اس کے ناد دالنے پر ع یدال یاری کو وہ وقت ناد آنا چب اسے اس کی وجہ سے ای یا ذل یل ک یا گ یا ب ھا کہ
اسے لگا ب ھا موت ہی اس ذلت سے تجات ہوگی۔ کچھ گ ھتیے نہلے خو استوڈیٹ اس کی سان میں قص یدے
پڑھ رہے بھے انہوں نے کیسے ییحر اور استوڈیٹ کا رشتہ ب ھول کر اس کے پری یت ،اور اس کے و الدین
نک پر کیسا کیحڑ اخ ھاال ب ھا۔ وہاں سے ئکلیے وقت کیسے کچھ استوڈپیس نے اس پر زمین سے اب ھا کر کیحڑ
ب ھت نکا ب ھا۔
کت یا اذ یت ناک ب ھا وہ م نظر اس کے لیے جس نے کسی لڑکی پر کوئی علط ئظر نک نہیں ڈالی مگر اس
پر ر یپ ایٹم یٹ کا الزام لگانا گ یا۔ کیسے ہارا ب ھا وہ اس وقت ،اور آج اس کی زندگی جہٹم ی یانے والی کتنی
آسائی سے اس سے معافی مانگ رہی ب ھی۔ اور کتنی آسائی سے وہ کافرہ انک مسلم ی یک جانون ین کر
شب کے جذنات سے ک ھیل رہی ب ھی۔
ہاں معافی جا ہیے مچ ھے۔ آپ جاہیں نو سزا دے دیں مگر معاف کر دیں نلیز۔ ا یے ہابھ کی ئکل نف کو
ئظر انداز کر کے اس نے ب ھر معافی کی درخواشت کی۔
132
سزا! ہاں سزا کی ہی چقدار ہو ئم انلس فرنانڈپز۔ کہا ب ھا ئم سے میرے سا میے مت آنا ورنہ جان سے مار
دوں گا۔ درشت لہجے میں کہیے ہونے اس کا نازو خ ھوڑ کر اس کی گردن پر گرقت کر کے اسے کار سے
لگا کر اس کی گردن پر دناؤ پڑھانا۔
نہیں ہوں میں انلس فرنانڈپز ،میں مسلمان ہوں جدتچہ نام ہے میرا ،اور آپ پیسک مار دیں جان سے
مچ ھے ،مگر نلیز معاف کر دیں۔ اینی گردن پر پڑ ھیے دناؤ کی وجہ سے وہ اس کے ہابھ کو ا یے دونوں ہاب ھوں
سے نکڑنے ہونے خیسے کچھ نو لیے نک کی زندگی کی مہلت مانگ رہی ب ھی۔
ل ک ن
کیسے معاف کر دوں تمہیں ،کیسے؟ دناؤ کچھ اور پڑھا ،جس سے جدتچہ کی آ یں لیے یں۔ اسے
گ ی ھ ب ھ
اب اینی موت ئقت نی لگ رہی ب ھی۔
جاینی ہو تمہارے اس قعل کی وجہ سے میں نے ا یے ماں ناپ کو ک ھو دنا۔ ان سے انک آخری نار ب ھی
مالقات نہیں کر نانا۔ ضرف تمہاری وجہ سے۔ کتنی ئکل نف میں آ گ یا ب ھا وہ اس وقت۔
ع یدال یاری انک خ ھیکے سے اسے خ ھوڑ کر دور ہوا۔ اور جدتچہ نو ساک سے نہ ب ھی محسوس نہیں کر نائی
کہ اس کے خ ھیکیے سے نازو میں کتنی زور سے اس کی گاڑی کا کھال ہوا دروازہ لگا ب ھا۔
اسے اب سمچھ آنا ب ھا ک توں وہ اب نک ا یے اس قعل کے لیے سرم یدہ ہوئی ب ھی۔ ک توں اس کے
لیے اب نک نے سکون رہنی ب ھی۔ ک تونکہ اس کی وجہ سے ع یدال یاری کا نےنہا ئفصان ہوا ب ھا۔
اور ک یا کہہ رہی ہو ،ئم مسلمان ہو؟ اینی ئکل نف کو یس یشت ڈال کر ب ھر سے اشی انداز میں گونا
ہوا۔
133
ئم مسلمان ہو ،شیریسلی؟ و یسے ای یا ری یل ڈرامہ کیسے کر رہی ہو ،آواز سے نہت ری یل انکت یگ لگ رہی
ہے ذرا اس ساطر جہرے کا جال نو دنکھ لوں۔ کہیے کے سابھ ہی اس نے اس کے جہرے سے ئقاب
ہ یا کر اوپر کر دنا۔
اس کے آیسوؤں سے ب ھیگے ہونے ئکل نف سے ب ھرے جہرے کو دنکھ کر انک نل کو وہ خود ساکت
ن
ہو گ یا ،ای یا پرنور مغصوم جہرہ ،ندامت سے خ ھکی آ ک ھیں ،کچھ نو لیے کی کوسش کرنے کا پت یے ہویٹ ،کتنی
مغصوم لگ رہی ب ھی وہ۔ کہاں وہ نولڈ اور دی یگ انلس فرنانڈپز اور کہاں نہ اینی خوفزدہ مغصوم ہرئی۔
اس کے شحر سے آزاد ہونے میں اسے کچھ ہی نل لگے بھے اور ب ھر خو ہیسا نو ہیس یا جال گ یا۔ جدتچہ نے
ن
ب ھیگی آ ک ھیں اب ھا کر اسے دنک ھا ،دونوں کی ئظریں ملیں مگر اس کی آنکھوں میں ا یے لیے ئفرت و چقارت
دنکھ کر اس نے ئظروں کے سابھ سر ب ھی خ ھکا ل یا۔
نہت ی توقوف ی یانا ہوا ہے ئم نے لوگوں کو ا یے اس روپ سے ،نورے ہاست یل میں ئم نے خود کو
ای یا ی یک پروین ی یا کر پیش ک یا ہے کہ ہر کوئی تمہاری ی یک نامی کے گن گا رہا ہے۔ سرعی پردہ کرئی ہو
ئم ،کسی عیر محرم کے سا میے نہیں آئی۔ ہے نا؟ انداز صاف مذاق اڑا نا ہوا ب ھا۔
اگر انہیں نہ ی یا جل جانے کہ ہللا کے ا یے مقدس جکم کا ڈرامہ کرنے والی نامحرموں کے سا میے ہی
نہیں آئی نلکہ ان کے سابھ۔۔۔۔
اس کا خملہ ادھورا رہ گ یا ب ھا جدتچہ کے اس کے متہ پر ہابھ رک ھیے سے۔ ع یدال یاری نے اس کی ہمت پر
چیران ہو کر اسے دنک ھا جس کا جہرہ اس کی نانوں سے سرخ ہو رہا ب ھا۔ آیسوں لڑنوں کی صورت گرنے کی
گر رہے بھے۔
134
یس کیجیے نلیز! مچ ھے خو سزا د ینی ہے دے دیں مچ ھے آپ کی ہر سزا م نظور ہے۔ مگر میرے مسلمان
ہونے پر اور میرے پردے پر ائگلی مت اب ھا یے۔ میرا ہللا جای یا ہے جس دن سے اسالم ق تول ک یا ہے
میں نے کوئی خرام کام نہیں ک یا۔
ک یا آپ نہیں جا یے مسلمان نونہ کے ئعد ا یسے ہو جا نا ہے خیسے اس نے گ یاہ ک یا ہی نہیں ،جاہے
خت یا ب ھی گ یاہگار ہو۔
نو ب ھر میں کیسے گ یاہگار ب ھہرائی جا سکنی ہوں؟ خ یکہ میری تچ ھلی زندگی کا جاتمہ نو اشی دن ہو گ یا ب ھا
جس دن میں نے اسالم ق تول ک یا ب ھا۔ میری نو زندگی ہی اسالم ق تول کرنے کے ئعد سروع ہوئی۔ نو ب ھر
کیسے آپ مچ ھے تچ ھلی زندگی کا طغتہ دے سکیے ہیں؟ کتنی ئکل نف ہو رہی ب ھی اسے ع یدال یاری کا طغتہ سن
کر۔
میں جاینی ہوں میں نے نہت پرا ک یا آپ کے سابھ ،آپ کے اجسانوں کو ب ھول کر۔ اشی لیے ا یے
سارے گ یاہوں سے زنادہ میں نے آپ کے سابھ کی گنی زنادئی کی معافی مانگی۔
میں ہر روز آپ کے لیے دعا کرئی ب ھی۔ میں نے اسالم میں داجل ہو کر نہت پر امن زندگی گزاری،
آسان نو نہیں ب ھی مگر پرسکون نہت ب ھی۔ مگر چب چب مچ ھے ای یا نہ گ یاہ ناد آ نا نو میں ساری ساری رات
مصلہ پر پتٹھ کر معافی مانگنی ب ھی۔
مچن س
نو آپ کا میرے سا میے آنا ک یا ہللا نے مچ ھے معاف کرنے کی ش ید نہیں دی۔ مگر آپ ہیں ھیں
گے۔ آپ خیسے لوگ یس مردوں کے ہی گ یاہ معاف کرنے ہیں ،غورت کوئی ب ھی ہو آپ لوگ جدا ین
کر ہی انہیں کو سزا د ییے ہو۔
135
نو دے دیں آپ ب ھی مچ ھے سزا۔ مچ ھے مار کر آپ کی ئکل نف کم ہو سکنی ہے نو مار دیں۔ نو لیے نو لیے وہ
ہا پتیے لگی ب ھی۔ مگر معاف کر دیں۔
ع یدال یاری کی نےناپر ئگاہیں اس وقت ہر جذنے سے عاری ب ھیں۔ مگر دل میں اس کی نانوں سے
نالطم پرنا ہوا ب ھا۔ واقعی وہ کون ہونا ہے اسے اس کی اس زندگی کا طغتہ د ییے واال جس میں اس کا کوئی
ہئک ن
ئفصان نہیں ہوا نہ کوئی ل نف جی ،وہ یس اس سے اس گ یاہ کا جساب لے سک یا ب ھا جس یں اس
م ی
نے اس کی ذات کو رگ یدا ب ھا۔
مگر وہ خود میں اسے معاف کرنے کی نلکل ب ھی اہل یت نہیں دنکھ نا رہا ب ھا۔
سزا جا ہیے تمہیں ،خو جاہے دوں ،تمہیں م نظور ہوگی۔ آواز پرم نہیں ب ھی نو سرد ب ھی نہیں ب ھی۔ ی یا
نہیں وہ ک یا جای یا جاہ رہا ب ھا ،اسے دنک ھیا ب ھا کہ وہ کت یا شچ نول رہی ہے.
ب ھیک ہے میں ب ھی دنکھوں تمہارا نہ ڈھونگ کب نک جاری رہ یا ہے۔ سزا نو میں تمہیں ایسی دوں گا
انلس فرنانڈپز کہ ئم ہمیشہ ناد رک ھوگی۔
اس کا دل اس کی ینی ش یاچت ق تول نہیں کر نا رہا ب ھا۔ اسے ای یا ق نصلہ ش یا کر اس کے جہرے پر
ئقاب ڈاال اور اسے وہیں ساکڈ خ ھوڑ کر اینی گاڑی میں پتٹھ کر وایس ہاست یل جال گ یا۔
انلس کو سزا ش یانے کے ئعد ب ھی وہ نے سکون ہی رہا۔ دھ یان ی یانے کو قون اب ھانا نو ضرار کی ناد
آئی۔ اس کا اب ھی نک نہ کوئی میسج آنا ب ھا اور نہ کال۔
وہ نار نار ضرار لعاری کو قون کر رہا ب ھا مگر اس کے دس نار کال کرنے پر ب ھی کوئی ریس یایس نہیں
مال۔
کسی انہوئی کے خ یال سے دل ڈوب کر اب ھرا۔
136
نا ہللا شب چیریت ہو۔ آخری نار قون لگانے ہونے دعا کی۔ اس نار قون ریشتو ہونے پر اس نے سکر
ک یا مگر خو چیر اسے ش یائی گنی وہ اسے نلکل خواس ناچتہ کر گنی۔ عجلت میں گاڑی کی جائی اب ھائی اور
ی یانے گیے انڈریس پر جانے کے لیے روان دواں ساہراہ پر اینی گاڑی قل است یڈ پر ڈال دنا۔
ی یدرہ م یٹ میں وہ ناندرہ کے ب ھارت نگر لوکل عالقے سے کچھ دور یے اس سے نہیر عالقے میں ک ھڑا
ب ھا۔ لوگوں سے نوخ ھیے پر وہ کچھ دور ی یدل جل کر آنا۔ سا میے ہی کلت یک تما ہاست یل کا نام جگمگا رہا ب ھا۔
م
کٹھی کٹھی ص یتییں انک سابھ خملہ آور ہوئی ہیں نہ نو نہ جانے کب سے دنک ھیا آ رہا ب ھا۔
کہاں ہے پیش یٹ؟ خ ھونے سے ہاست یل میں ب ھی وہ ب ھا گیے ہونے داجل ہوا۔ ریس ییشیشٹ سے
نوخھ کر وہ ب ھر اس طرف دوڑا۔
ڈاکیر نے ہوش پڑے ضرار کے نازو کے کھلے زخم کو شی رہا ب ھا ،سر پر ساند نہلے ہی ینی کر دی گنی
ب ھی۔
السالم علیکم! میں ڈاکیر ع یدال یاری ہوں ،ک یا میں پیش یٹ کو خ یک کر سک یا ہوں؟۔ ضرار کی مرہم ینی
کرنے ڈاکیر کے فریب آ کر ای یا ئعارف کروانا ب ھر ضرار لعاری کو دنک ھیے کی اجازت جاہی۔
س
وعلیکم السالم ڈاکیر! نلکل خ یک کریں آپ ائم ڈی ہیں۔ ہم سے زنادہ ا خھے سے یں گے۔ زنادہ
ھ مچ
اتحری ہو جانے کی وجہ سے انہیں نہیں النا پڑا۔ خون ب ھی کچھ زنادہ ہی نہہ گ یا ہے ان کا۔
وہ ڈاکیر ساند اسے جای یا ب ھا خٹھی خود ییچ ھے ہو کر ع یدال یاری کو آگے کر دنا۔
ضرار لعاری کے اندروئی خ یک اپ اور زخموں کا نوری طرح معایتہ کرنے کے ئعد اس نے ڈاکیر سے
کچھ چیزیں مانگیں۔ الچمدهلل! ایسانڈ اتحری نہیں ہے۔ نہیں پر شب متیج ہو جانے گا۔
انک گ ھتیے نک وہ ا یے سورشیز لگا کر اشی ہاست یل میں ضرار لعاری کا پر یٹم یٹ کرنا رہا۔
137
انہیں نہاں کون النا ب ھا؟ ع یدال یاری نے ہاب ھوں کو صاف کرنے ہونے ا یے سابھ لگےڈاکیر سے
اسنقسار ک یا۔
نہیں کے فرینی لوگ النے بھے .انک ل یڈی ب ھی ب ھی ،پیش یٹ نے ان کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔ آئی ب ھیک
ان کی وائف ب ھیں۔ پڑی مشکل سے ہابھ خ ھڑوانا پڑا پر یٹم یٹ کے لیے۔ ڈاکیر اینی گردن سے آلہ ئکال
کر پت یل پر رک ھیے ہونے نوال۔
کہاں ہیں وہ ل یڈی؟ ع یدال یاری کا کچھ سوچ کر ماب ھا ب ھ نکا۔
نہیں ب ھیں ،آپ کے آنے کے ئعد پرس کو ی یا کر جلی گ ییں۔
آپ نے پیش یٹ کی نایت نوخ ھا ان سے؟ کیسے ہوا نہ شب؟
وہ ل یڈی کہہ رہی ب ھی ان کے جتے کو گاڑی کی سا میے سے ہ یانے ہونے وہ خود کو گاڑی کی ہٹ
سے تجا نہیں نانے۔
س
ع یدال یاری ڈاکیر کی نات مچ ھیے کی کوسش کر رہا ب ھا ،اسے ئقین ب ھا ضرار نہاں اینی ی توی اور پتیے کی
نالش میں آنا ہوگا ،انلس کے جکر میں وہ نلکل ہی شب ب ھول گ یا ب ھا ،افسوس ب ھی ہوا کہ اسے اک یلے
ک توں آنے دنا ،کہیں کہیں نہ روڈ پزیس مین نہت ہی جذنائی نایت ہونا ب ھا ،اور اینی ی توی کے معا ملے میں
نو نلکل ہی دنوانہ ب ھا۔
اب معاملہ ک یا ب ھا نہ نو ضرار ہی ی یا سک یا ب ھا۔ رات کے دو جتے سا میے پڑے دوسرے جالی ی یڈ پر پتٹ ھا
وہ سوخوں میں عرق ب ھا۔
چب ضرار کے خرکت کرنے پر اس کی طرف م توجہ ہوا۔
ھ گ پ ئ ً
ئ ت
فری یا ین جار توں عد اسے ہوش آ رہا ب ھا۔
138
ضرار! ضرار!
ن
ع یدال یاری کے نار نار آواز د ییے پر ناجا ہیے ہونے ب ھی اسے آ ک ھیں ک ھو لیے پڑیں۔
کیسا محسوس کر رہے ہو؟ ناراض لہچہ میں اس کی چیریت نوخ ھی۔
الچمدهلل! نہاں کیسے آنے ئم؟ اس کی ناراصگی پر مسکرانے ہونے نوخ ھا۔ اس کی مسکراہٹ میں خ ھیا
ہوا ب ھ نکاین ع یدال یاری کو اخ ھی طرح محسوس ہوا۔
ہللا کے کرم سے نہیچ ہی گ یا۔ ئم کچھ اداس ہو خ یکہ تمہیں خوش ہونا جا ہیے ،تمہیں تمہاری ی توی اور تچہ
مل گ یا۔ نو لیے ہونے ع یدال یاری اس کے جہرے کو ب ھی جاتچ رہا ب ھا۔
وہ میرا پت یا نہیں ہے ع یدال یاری۔ اس کی شکل سے دھوکا ک ھا گ یا ب ھا میں۔ اس کی ماں کوئی اور ب ھی،
وہ میری ج ِان جہاں نہیں ب ھی۔ فسمت میں ساند کچھ اور نا ب ھر ہمیشہ ا یسے ہی پڑ ییا لک ھا ہے۔
مگر کوئی شکایت نہیں اب۔ میں ساند اس سے ب ھی زنادہ پڑ ییا ڈزرو کرنا ہوں۔ اینی زندگی کو خود ا یے
ہاب ھوں سے دور دھک یلیے والے ا یسے ہی پریسان ر ہیے ہیں۔
واٹ! اگر وہ تمہارا پت یا نہیں ہے اور اس کی ماں تمہاری ی توی نہیں ہے نو ب ھر ئم نے اس کا ہابھ
ک توں نکڑا ہوا ب ھا؟ ع یدال یاری کو سو والٹ کا کریٹ لگا اس کی نات پر۔
میں نے کب نکڑا۔ اپرو اچکا کر ع یدال یاری کو دنک ھا۔
وپری گوڈ! شب نے دنک ھا کیسے ئم نے اس غورت کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔ زپردشنی خ ھڑوانا پڑا۔ اس کا
مظلب ئم نےہوشی میں کسی غورت کو ہراس کر جکے ہو۔ اوہ مانے ہللا۔ اس کی جالت کے پی ِش ئظر
اب کے ع یدال یاری نے نات کو مزاح کا رنگ د ییے کی کوسش کی۔ جس پر ضرار لعاری اسے گ ھور کر رہ
گ یا۔
139
اتجکسن کے زپر اپر کچھ دپر ئعد وہ ب ھر ع تودگی میں جال گ یا اور ع یدال یاری پتٹ ھا سوخ یا رہ گ یا کہ چف نفت
ک یا ہے؟ اخمد کا ضرار خیسا ہونا ،ضرار کا اس کی ماں کا ہابھ نکڑ کر نہ خھوڑنا۔ ک یا مظلب ب ھا اس شب
کا؟
اور ب ھر اس کے دماغ میں کچھ کلک ہوا۔ وایس اپ سے ضرار کو ب ھیجا گ یا انڈریس دنک ھا اور کچھ سوچ
کر خود ب ھی سونے کی کوسش کرنے لگا۔ عادل کے عالوہ انک اور سیٹیر ڈاکیر کو آج رات ہاست یل میں
ر کیے کے لیے وہ نہلے ہی کہہ چکا ب ھا۔ اس لیے اب نہاں سکون سے اینی سوچ کو غملی جامہ نہ یانے
کے لیے رکا رہا۔
ن
ام اخمد مصلہ پر ارد گرد سے نے ی یاز ہاب ھوں کو دعا کے انداز میں ب ھیالنے اور آ ک ھیں ی ید کیے نلکل
پ
جاموش تٹھی ہوئی ب ھی۔ دل سے صدا نل ید ہو رہی ب ھی کہ خو اس کا جال ہے اس کا رب وہ شب جان
کر اس کے سابھ ا یے کرم کا معاملہ کرے۔
ن
ا یے جہرے پر خ ھونے خ ھونے پرم و مالئم ہاب ھوں کا لمس محسوس کر کے آ ک ھیں ک ھول کر دنک ھا۔
ام اخمد! آپ رو رہی ہیں نو اخمد کو ب ھی رونا آ رہا ہے۔ اخمد نے ہوی توں کو ل نکانے رونے واال متہ ی یانا
ہوا ب ھا۔ اس کی ایسی شکل دنکھ کر ام اخمد نے اسے اینی گود میں یٹ ھانا۔
ام اخمد کی جان نہت پرنو ہے۔ اخمد کی وجہ سے اس نے تمشکل ا یے آیسوؤں پر قانو نانا۔
ام اخمد وہ ائکل کو اینی ساری خوٹ لگی ہے۔ وہ ائکل نے اخمد کو ستو ک یا نا اس لیے۔
ام اخمد وہ وہی والے گ یدے ائکل نے آپ واال ہگ ک یا ب ھا اخمد کو۔ اب ھی نو وہ ا خھے والے ائکل ین
گیے نا ام اخمد؟
ہاں! وہ نہت ا خھے والے انک۔۔۔ کیسے ی یائی وہ اس کے ائکل نہیں ہیں۔ نلکہ۔۔۔
140
وہ ائکل کو پین ہو رہا ہوگا نا ام اخمد؟ اخمد کی ئم آواز پر ام اخمد نے اس کا رخ ندل کر جہرے کی
طرف سے گود میں یٹ ھانا۔ خون نو اشی کا ب ھا کیسے نہ اس کی ئکل نف کا اجساس کرنا۔
آپ کو ان کی خوٹ دنکھ کر رونا آ رہا ہے؟۔ اس کے نوخ ھیے پر اخمد نے دو پین نار ای یات میں زور
زور سے سر ہالنا۔ آنکھوں میں یٹ ھے موئی خمکیے لگے۔
ب
ام اخمد نے اس کو زور سے خود میں ھتیچ کر اسے ب ھی اور خود کو ب ھی رونے سے ناز رک ھا۔
ام اخمد! اخمد ان کے لیے ہللا سے اینی ساری دعا کرےگا نو وہ ائکل جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے نا؟۔
اس کی گردن میں سے سر ئکال کر ہابھ اس کے گالوں پر رکھ کر نوخ ھا۔
ہاں! اخمد ان کے لیے دعا کریں گے نو وہ نہت جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ ئم آنکھوں سے
مسکرانے ہونے اس نے سر ہالنے خواب دنا۔
شجی نا؟ اداس جہرہ جگمگانے لگا۔
مجی ہاں! انک نار ب ھر اسے گلے لگا ل یا۔ اس شحص کی ہی نو دین ب ھی اس کے ستیے سے لگی نہ زندگی۔
وہ کیسے پرداشت کر رہی ب ھی وہ جاینی ب ھی نا اس کا ہللا! کیسے یٹ ھر ہو گنی ب ھی وہ اس شحص کو دنکھ
کر خو ا یے ہی خون کو تجانے کے لیے خود لہولہان ہو گ یا ب ھا ،اشی خون کو جس کو خھ سال نہلے اس
نے گالی دی ب ھی۔
انکس یڈیٹ کے ئعد ہر کوئی کہہ رہا ب ھا کون ہے اس شحص کا نہاں؟ نو کیسے اس نے نےخ یالی میں
ا یے ر شیے کا اعالن کر دنا ب ھا۔ وہ نو یس اس کا خون میں نہانا وخود دنکھ کر ہی زمین پر گر گنی بھی۔
141
اور چب اس نے ہوش وخود نے اس کا ہابھ نکڑا خیسے اس کی موخودگی کا اجساس اسے نےہوشی میں
کھ
ب ھی ہو گ یا ہو اور کیسے وہ اس کے سابھ نی لی نی ھی۔ اس کی شحت کڑ کی وجہ سے اسے اس
ن ب گ ج جی
کے سابھ اندر نک جانا پڑا۔
اور ب ھر کتنی دپر نک وہ وہیں رہی ب ھی۔ یٹم ع تودگی میں وہ ہابھ اب ھا کر چب کچھ ڈھونڈ رہا ب ھا نو وہ کیسے
اس کے فریب گنی۔ اس کا کچھ ڈھونڈنا ہوا ہابھ نکڑ کر وایس اس کے نہلو میں رک ھیا جاہا چب اس نے
ب ھر اس کے ہابھ کو مصتوطی سے نکڑ ل یا خیسے ڈر ہو ب ھر نہ ہابھ اس سے خ ھوٹ نہ جانے۔
ج ِان جہاں! سرسرائی ہوئی آواز نے اس کے نورے وخود کو ہال کر رکھ دنا ب ھا۔ نو ک یا وہ اب نک؟ آگے
سو خیے سے خود کو روکا۔
وہ شحص خو اس سے مج یت کا دغوےدار ب ھا ،جس کی وہ ج ِان جہاں ب ھی مگر اس کے لیے اس کا دل
پڑا نہیں ہوا ب ھا۔ اور آج اجانک وایس آ کر اس کی زندگی میں کہرام مجا گ یا۔ اس کی زندگی تجاکر وہ اس پر
ای یا پڑا اجسان کر گ یا کہ وہ اس کی تمام چظاپیں بھول کر اس کے لیے ا یے رب کے سا میے خ ھک گنی
ب ھی۔ اس کے لیے آیسو نہا رہی ب ھی۔ اس کے سابھ گزرا انک لمچہ کسی قلم کی طرح ذہن کے پردوں پر
جل رہا ب ھا۔
نو ک یا وہ ب ھی اس شحص کو ب ھولی نہیں ب ھی؟ جاالنکہ وہ نو اس سے مج یت ب ھی نہیں کرئی ب ھی۔ نو ب ھر
نہ کیسی ئکل نف ب ھی خو وہ اس شحص کے لیے محسوس کر رہی ب ھی۔
پ
جدتچہ ک ھانے کی پرے ی یار کر کے اس کے روم میں آئی خو اب ھی نک مصلہ پر تٹھی ہوئی ب ھی ،اخمد
اس کی گود میں ہی سو گ یا ب ھا۔
142
آئی ناشتہ کر لیں ،رات ڈپر ب ھی نہیں ک یا ب ھا آپ نے۔ اخمد کو اس کی گود سے لے کر ی یڈ پر ل یانا۔
اور اس کے سا میے پتٹھ گنی خو ا یے ہاب ھوں میں نا جانے ک یا ک ھوج رہی ب ھی۔
شب ب ھیک ہو جانے گا آئی۔ آپ ہمت ہار جاپیں گی نو ہم لوگ ک یا کریں گے ب ھر؟
میں ہمت نہیں ہار رہی ہوں جدتچہ۔ یس دل پڑا جاموش سا ہو گ یا ہے ،ساند الچھ ب ھی زنادہ گ یا ہے۔
چیر میرا ہللا آسای یاں ی یدا کرنے واال ہے۔
ً
جی نلکل۔ ئقت یا ہللا شب ب ھیک کر دےگا۔ جدتچہ نے ی یک وقت ام اخمد کو ب ھی اور خود ب ھی یسلی
دی۔
اور اب نہ لیجیے ناشتہ کریں۔ زپردشنی وہ اسے ناشتہ کروانے لگی۔
اخ ھا آئی کون رکا ب ھا رات ب ھائی کے ناس؟
نہیں جاینی ،آنے والے خود کو ان کا عزپز کہہ رہے بھے خو ب ھی بھے۔ ان کی قکر اور ب ھاگ دوڑ سے
لگا کوئی دوشت ہیں اور ساند ڈاکیر ب ھی۔ مچ ھے پرس نے آ کر ی یا دنا ب ھا۔ اس لیے میں وایس آ گنی۔
ئم ی یاؤ کل ک یا ہوا؟ معافی نامہ مال؟ اس کے نوخ ھیے پر جدتچہ کو کل کی ع یدال یاری سے ای نی ساری
مالقات ناد آئی۔
"معافی نامہ نو ایسا مال ہے جس میں میرا ہر دن عذاب پتیے واال ہے"۔ وہ محض سوچ کر رہ گنی۔
ع یدال یاری کے غصہ سے وہ تچوئی واقف ب ھی۔ کا لج میں ا یے غصہ کا مظاہرہ وہ کنی نار کر چکا ب ھا۔
جی! الچمدهلل مل گ یا ہے۔ اور جاب ب ھی نہیں گنی۔ وہ نہلے ہی اینی پریسان ب ھی اینی نات ی یا کر اور
پریسان کرنا جدتچہ کو م یاشب نہیں لگا۔
انک گ ھتیے ئعد جدتچہ اینی جاب کے لیے ئکلی نو ام اخمد نے ب ھی جانے کی ی یاری۔
143
ام اخمد ہم وہ ائکل سے ملیے آنے ہیں نا؟ اس کی ائگلی نکڑ کر جلیے ہونے اخمد نے سوال ک یا۔
ہاں! ہم انہیں سے ملیے آنے ہیں۔ وہ جاہ کر ب ھی اسے اس کا ائکل نہیں کہہ نائی ب ھی اور ناپ کہہ
نہیں سکنی ب ھی۔
ام اخمد! دنک ھیا اب وہ ب ھیک ہو گیے ہوں گے۔
اخ ھا! آپ کو کیسے ی یا؟ اس کے انک ہابھ میں ناشتہ کا سامان ب ھا اور دوسرے سے اخمد کی ائگلی نکڑ
رک ھی ب ھی۔ اخمد کے جساب سے قدم اب ھائی وہ اس کے سوالوں کے خواب د ینی آ رہی ب ھی۔
ک توں کہ اخمد نے ای یتنی!!!!! ساری دعا کی ہے ہللا سے۔ اور ام اخمد نے کہا ب ھا نا ہللا ک توٹ اور
ا خھے تچوں کی دعا جلدی سے سن لت یا ہے۔ میں ائکل کو ب ھی ی یاؤں گا" ،میں نے ان کے اینی ساری دعا
کی ہے"۔ اس کی پرخوش مغصوم نانوں پر پرس نے مسکرا کر اس کے گالوں کو نکڑا۔ جسے اخمد نے
خ ھیک کر ناگواری سے صاف ک یا۔
ام اخمد! متہ یسور کر اس سے پرس کی شکایت کی۔ اس کی شکایت پر ام اخمد نے اس کے اشی
گال پر کس ک یا ،خیسے اس کے لمس سے پرس کا خ ھونا دھل گ یا ہو۔ اس کے ایسا کرنے پر اخمد نے
مسکراکر خود ب ھی ویسا ہی ک یا۔
پرس نے اس خ ھونے سے جتے کی اینی ماں سے اس درجہ مج یت اور غف یدت کو رسک سے دنک ھا۔
ام اخمد ،پرس سے ضرار لعاری کے م نعلق نوخھ کر آگے پڑھ گنی۔ رات میں ب ھی اور صیح میں بھی وہ
اس پرس سے ضرار کی طت نغت کے م نعلق کنی نار نوخھ جکی ب ھی۔
144
اشی سے اسے ی یا جال ب ھا کہ ضرار نے اب ھی نک ناشتہ نہیں ک یا اور وہ ا یسے ہی نہاں سے جانے کی
رٹ لگانے ہونے ہے۔ اور خو ڈاکیر رات کو اس کے ناس بھے وہ صیح ہی امرخیسی کال پر نہاں موخود
ڈاکیر کو اس کا خ یال رک ھیے کی ہدایت دے کر جا جکے بھے۔
ضرار لعاری کا سام یا کرنے کے خ یال سے ہی اس کے قدم من ب ھر کے ہو رہے بھے۔ ی یا نہیں وہ
اسے سا میے دنکھ کر کیسا ری یکٹ کرے۔
مگر اسے سکرنہ ادا کرنا ب ھا ،اور ب ھر خو فسمت نے خود ہی موقع دنا ب ھا نو اس کے م نعلق ب ھی اسے سوخ یا
ب ھا۔ اس کے سابھ جدتچہ کی زندگی ب ھی اب ئعلق رک ھنی ب ھی۔
روم کے دروازے کے ناس ک ھڑی وہ کسمکش کا شکار ہو رہی ب ھی۔
ام اخمد جلدی جلیں ائکل کو ب ھوک لگ رہی ہوگی نا۔ اسے وہیں خمے دنکھ کر اخمد اس کا ہابھ نکڑ کر
اندر لے جانے لگا۔
آپ جلیں ام اخمد ب ھی آ رہی ہیں۔ اخمد کا ہابھ خ ھوڑ کر اس نے اسے نہلے جانے کی اجازت دی
جسے سن کر اخمد ب ھا گیے ہونے روم میں داجل ہو گ یا۔
اس کے سالم کی آواز اسے ناہر ش یائی دی۔ وہ دروازے کی اوٹ میں ہی رک کر خود کو اس کے
سا میے جانے کے لیے ی یار کرنے لگی۔
ائکل آپ کو ب ھوک لگی ہے نا؟
ضرار خو اخمد کو دنکھ کر ا یے پڑ ییے دل کو ستٹ ھال رہا ب ھا اس کے سوال پر خونک کر ا یے خ یال سے
ناہر آنا۔
آپ کو کیسے ی یا؟ وہ کہ یا کچھ جاہ یا ب ھا ئکال کچھ۔
145
ام اخمد نے ی یانا۔ وہ آپ کے کیے ای یا سارا ناشتہ الئی ہیں۔ اخمد نے ب ھی نہیں ک یا نا اس لیے۔
ک
ہاب ھوں کو ب ھیال کر ای یا سارا کو لم یا سا ھتیچ کر ناشتہ کی یٹمایش ی یائی۔
وہ میرے لیے ناشتہ ک توں الئی ہیں؟ اس نے چیران ہو کر نوخ ھا۔ عج یب کسی خواہش نے خٹم ل یا
ب ھا۔
آپ کو اینی ساری خوٹ لگی ہے نا ،اور آپ کو ی یا ہے ائکل ،اخمد نے اور ام اخمد نے آپ کے لیے
اینی ساری دعا کی۔
ضرار کی چیرای یاں پڑھنی جا رہی ب ھیں ،انک طرف وہ اخمد کو دنکھ کر شیر ہو رہا ب ھا دوسرے اس کی
نانوں سے اس کے اندر محرومی پڑھ رہی ب ھی۔ کیسی کسک ب ھی خو اسے نلکل ئی خین کر کے ئکل نف
دے رہی ب ھی۔
ک توں؟ اینی ساری دعا ک توں کی آپ نے؟
ک تونکہ ام اخمد نے کہا ب ھا اخمد دعا کرے گا نو آپ جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ اخمد اینی ہر نات
سے اس کے اندر جذنانوں کے ظوقان کو آواز دے رہا ب ھا۔
ام اخمد! اس کے متہ سے نے ساچتہ ئکال۔
کہاں ہیں ام اخمد؟ دل میں آنے سوال کو وہ زنان پر لے ہی آنا۔
ام اخمد! اسے خواب د ییے کے تجانے اخمد نے ناہر ک ھڑی ان دونوں کی ناپیں ستنی ام اخمد کو آواز
دی۔
146
اخمد کے آواز د ییے پر ضرار کی ئظریں دروازے پر خم گ ییں ،کسی کی موخود گی کا اجساس ،اسے
دنک ھیے کی طلب اسے ئظریں ب ھیرنے نہیں دے رہی ب ھی۔ اس کا دل زور زور سے ڈھڑ کیے لگا ب ھا .عج یب
س
جال ہو رہا ب ھا جسے وہ مچ ھیے سے قاضر ب ھا۔
دل دعاگو ب ھا کہ اس کی پڑھنی طلب کو فرار مل جانے۔
ام اخمد نے نہلے داناں تیر اس پرای تو یٹ روم میں رک ھا ب ھر ناناں۔ خ ھکے ہونے سر کو اوپر اب ھا کر دنک ھا
ضرار لعاری اینی تمام پر نوجہ کے سابھ اشی کی طرف م توجہ ب ھا۔
اس کے جہرے پر ب ھیلنی نے ختنی اور آنکھوں کی وپرائی اسے دنکھ کر ی یا نہیں پڑ ھیے والی ب ھی نا کم
ہونے والی ب ھی۔
نلیک ع یانا ،جس میں آنک ھوں کے پردے پر بھی جالی لگی ہوئی ب ھی جس سے آنکھوں کی خ ھلک ب ھی
ئظر نہیں آ رہی ب ھی۔
ہاب ھوں میں نلیک ہی کاین کے گلوز بھے۔ ضرار کو انک نل لگا ب ھا اسے نہجا یے میں۔ نہ وہی ب ھی
جسے اس نے آخری نار اخمد کو ا یے نازوؤں میں ب ھر کر نے فراری سے خو میے دنک ھا ب ھا۔
اگر نہ ام اخمد ب ھی نو وہ کون ب ھی جسے وہ ام اخمد کہہ رہا ب ھا۔
ً
اینی ڈھکی خ ھنی غورت کو دنکھ کر اس کی ئظریں اچیراما خ ھکنی جلی گ ییں ،وہ جسیے خیسے فریب آ رہی
ب ھی ضرار کی ک نف یت ندلنی جا رہی ب ھی۔
وہ اس سے دو پین قدم کے قاصلے پر آ کر رک گنی۔ ضرر نے اس کا رک یا محسوس ک یا۔ اور سابھ ہی
ا یے دل کی دھڑکن ب ھی۔
السالم علیکم ورخمۃ ہللا!!!!!
147
آواز ب ھی نا زندگی کی نوند ،ضرار لعاری نے انک خ ھیکے سے سر اب ھا کر اسے دنک ھا ،ضرف آواز پر اسے
خ ھیکے سے اب ھانے پر ا یے سر میں ہوئی ئکل نف کا ب ھی اجساس نہیں ہوا۔ اس کا جہرہ د نک ھے گا نو ک یا
ہوگا؟
ام اخمد نے اس کے جہرے پر آنے والے ناپرات کو ئظر انداز کر کے ا یے جہرے سے ئقاب اب ھا
کر سر پر ڈاال۔ ئظریں ہ توز ضرار لعاری پر ب ھیں خو اس کا جہرہ دنکھ کر اینی جالت کی پرواہ کیے ی یا ی یڈ سے
اپر کر ک ھڑا ہو گ یا ب ھا۔
ج ِان!!!!!!!
ا یے ک یین میں پتٹ ھا وہ گالس ڈور سے ناہر ڈاکیر جدتچہ کو قدم قدم ا یے ک یین کی طرف آنے دنکھ رہا
م
ب ھا۔ اسے ا یے کمل ع یانہ میں دنکھ کر اسے آج ب ھی الچ ھن ہو رہی ب ھی۔ ویسیرن نے خ یا ل یاس ز یب ین
کرنے والی انلس فرنانڈپز آج ڈاکیر جدتچہ ین کر انک مومتہ کے روپ میں اس کے سا میے آئی ب ھی۔ نہ
ساک یگ ہی نہیں نہت زنادہ ناقان ِل ئقین نات بھی ب ھی۔
کچھ سال نہلے کے ڈرامے کی چف نفت ک یا ب ھی اس کے لیے اب نہ جای یا نہت ضروری ہو گ یا ب ھا۔ اگر
چ
نہی چف نفت ب ھی اس کی خو اب ہے نو ب ھر اور ب ھی نہت کچھ ف نقی ب ھا۔ خو ساند اس کے لیے ناقان ِل
ق تول ہونا۔
جدتچہ کے کیین میں قدم رک ھیے ہی اس نے وال کالک کی طرف ئگاہ کی جہاں آبھ تج کر پیس م یٹ
ہو رہے بھے۔
پیس م یٹ ل یٹ آپیں ہیں آپ مس انلس! اس کی سزا جاینی ہیں؟ پٹیر و یٹ گ ھمانے ہونے اس
نے سر خ ھکانے ک ھڑی جدتچہ کو مسکرا کر دنک ھا۔ خیسے اس کی سزا سے اسے سکون ملیے واال ہو۔
148
یس سر! اور نلیز مچ ھے انلس نہ کہیں۔ ورنہ آپ خود گ یاہگار ہوں گے۔ انلس نام اس کے لیے ئکل نف
کا ناعث ہی ب ھا ،خو نا ضرف اسے اس کا کفر کا دور ناد دال نا ب ھا نلکہ اس کے لیے ای نہائی ذلت کا ناعث
ب ھی ب ھا۔
اوہ! وپری گوڈ۔ نو آپ گ یاہ و نواب کے م نعلق ب ھی جان کاری رک ھنی ہیں۔ اس کی نات کا خیسے
لطف ل یا۔ جدتچہ اسے یس دنکھ رہ گنی۔
ناؤ! پیس م یٹ ل یٹ ہونے کی سزا ی یاپیں۔
جار سو م یٹ انکسیرا ڈنوئی د ییا۔ نے ناپر لہچہ میں ی یانا گونا کوئی فرق نہ پڑنا ہو۔
اس کا مظلب آپ رات کے نارہ جتے نک نہاں ڈنوئی پر ہوں گی۔ ناٹ ی یڈ!
میری ڈنوتیز ک یا ہیں سر؟ اس کی نات کو ئظر انداز کر کے اس نے آج کی ڈنوتیز کے م نعلق نوخ ھا۔
جلدی جلدی کرنے کے ئعد ب ھی وہ ل یٹ ہو گنی ب ھی ،اور ایسا نہلی نار ہوا ب ھا۔ ساند اب ھی وقت ع یدال یاری
کی مرضی کا ب ھا۔
جلڈرن وارڈ میں ہر جتے کا پراپر خ یک اپ ،ان کی ی یکشٹ ڈپت یل ،ان کی رنوریس ،ی یار کرکے لیچ نائم
نک مچ ھے نہاں میرے اس پت یل پر جا ہیے۔ اس نے پت یل پر ائگل توں سے ی یپ کر کے ی یانا۔
اوکے سر! مسیر پر ساین کر کے وہ دروازہ کھو لیے ہی لگی ب ھی چب اس کے آواز د ییے پر رک یا پڑا۔
یس سر؟ اسے نہلے ہی معلوم ب ھا ع یدال یاری اس کی زندگی اچیرن کر دےگا۔ اس لیے م یت یلی ظور پر
خود کو وہ نہلے ہی ی یار کر جکی ب ھی۔
ن
کافی ی یا کر دو۔ اس پرش یل جکم پر اس نے آ ک ھیں ب ھاڑ کر ع یدال یاری کو دنک ھا خو اسے آرڈر دے کر
اطم یان سے کوئی پٹیر پڑ ھیے لگا ب ھا۔
149
ڈاکیر جدتچہ ،ک یا آپ کی سماع ییں کام کر رہی ہیں؟ اسے و یسے ہی خمے دنکھ کر اس نے اپرو اچکا کر
اسے دنک ھا۔ اس نار انلس کہیے سے گرپز ک یا ب ھا۔
اس کے طیز پر اس نے کافی م یکر سے اسے کافی ی یا کر د ییا ہی نہیر سمچ ھا۔
ک یا مچھ سے اجازت لی جانے؟ اسے نلٹ کر جانے دنکھ کر سرد انداز میں نوخ ھا۔
سوری سر! ک یا میں اینی ڈنوئی پر جا سکنی ہوں؟ اسے نہت صیر و تچمل کا مظاہرہ کرنا ب ھا۔
گو! ی یا اس کی طرف د نک ھے اجازت دی۔ اس کے ناہر ئکلیے ہی اس نے سا میے دنک ھا۔ نہت سے
لوگوں کی ئظریں ا یے ک یین پر خمے دنکھ کر اس نے سر خ ھیک کر کافی کا مگ ل توں سے لگانا۔
کافی کا پیشٹ ای یا زپردشت ب ھا کہ اسے اینی رات کی ب ھکان جائی محسوس ہوئی۔
ضرار کے م نعلق ڈاکیر سے ناپیں کرنے وہ کافی کے شپ ب ھی لے رہا ب ھا۔ پرسوچ ئگاہیں سا میے خمی
ہوئی ب ھیں۔
ام اخمد نے ک یا کہا ب ھا نا وہ ک یا کہہ رہی ب ھی اسے کچھ ش یائی نہیں دے رہا ب ھا۔ وہ نو یس انک نک
اسے د نک ھے جا رہا ب ھا۔ ب ھر ہابھ پڑھا کر اسے خ ھو کر دنک ھا آنا وہ چف نفت ہے نا کوئی خواب۔
پ ھ ک ن
گ
ادھر ادھر د نی ام اخمد نے ضرار لعاری کی پر یش ئگاہوں سے پریسان ہو کر اس کی طرف ھور
دنک ھا گونا ناز رک ھیے کی کوسش کی۔ مگر ک یا ب ھا اس کی ئظروں میں؟ اس سے نہلے وہ سمچھ نائی ضرار لعاری
کے صیر کی ای نہا ہو گنی ب ھی۔
ا یے زخم ،ای نی جالت شب کچھ ب ھول کر وہ ام اخمد کو نازوؤں میں جکڑے تچوں کی طرح رو رہا ب ھا۔
150
ک توں گنی مچ ھے خ ھوڑ کر ئم؟ ک توں گ ییں؟ ئم جاینی ب ھیں نا ضرار لعاری تمہارے ئغیر نہیں رہ
نانےگا۔ نہت پری ہو ئم ج ِان جہاں ،نہت پری۔ اس کے پڑ ھیے جذنات اور نازوؤں کی شحت ہوئی
گرقت سے ام اخمد کو ای یا دم گ ھت یا محسوس ہوا۔
ضرار نلیز ل تو می! وہ اس کے نازوؤں کا چصار نوڑنے میں لگی ہوئی ب ھی۔ مگر ضرار لعاری اس کی
مزاخمت پر کہاں دھ یان دے رہا ب ھا۔ وہ نو یس خود کو سکون نہیجا رہا ب ھا۔ خھ سالوں کا خو کرب ب ھا شب
سے خ ھ نکارا نانا جاہ رہا ب ھا۔
مچ ھے ئقین ب ھا ہللا مچ ھے میری اسنظاعت سے زنادہ نہیں آزمانے گا۔ اس سے نہلے تمہاری جدائی کی
ئکل نف سے مرنا اس نے تمہیں مچ ھے لونا دنا۔
وہ شب کچھ ب ھولے اس پر ا یے جذنات کی نارش ا یسے کر رہا ب ھا خیسے خھ سال نہلے کرنا ب ھا۔ اور ام
اخمد اس کی اس درجہ جذنای یت پر پڑپ کر رہ گنی ب ھی۔ نہاں آنے پر پری طرح تچ ھیاوا ہو رہا ب ھا۔
اس کی اس جذنای یت سے ام اخمد کو لگا ب ھا۔ "ضرار لعاری آج ب ھی ای یا ہی نےناک اور نےسرم ب ھا
خت یا نہلے ب ھا۔ اسے آج ب ھی کسی کی پراوہ نہیں بھی اسے خو کرنا ب ھا وہ اسے کرنا ہی ب ھا"۔ اس نے انک
نار ب ھر اسے دھکا د ییے کی کوسش کی ،مگر اس کی آہنی گرقت ذرا شی کھل کر نہلے سے ب ھی زنادہ شحت
ہو جائی۔
گ یدے ائکل ام اخمد کو خ ھوڑو۔ میں آپ کی نولیس میں کم یلین کروں گا۔ گ یدے ائکل ہیں آپ۔
خ ھوڑو ام اخمد کو۔ اخمد اس کے تیروں پر یٹ ھے یٹ ھے مکے مارنے ہونے اس کے سکیجے سے ای نی ماں کو آزاد
کرنے کی کوسش کر رہا ب ھا۔
اخمد کے زور زور سے رونے پر ام اخمد نے ضرار کے زخم پر ہابھ رکھ کر نورا زور لگا کر اسے دھکا دنا۔
151
ضرار لعاری پڑپ کر ییچ ھے ہوا اس کی جذنای یت نے اس کی جالت نہت زنادہ خراب کر دی ب ھی۔ وہ
نے دم ہو کر ی یڈ پر گرا۔
ضرار!!! اسے نے دم ہو کر گرنے دنکھ کر ام اخمد اس کی خرکت کو ب ھول کر آگے پڑھی۔ نازوؤں
پر ی یدھی ینی سرخ ہو جکی ب ھی۔
ام اخمد گ ھر جانا ہے۔ نہ گ یدے ائکل ہیں۔ آپ کو ہرٹ ک یا گ یدے ائکل نے۔ میں نات نہیں
کروں گا۔ دعا ب ھی نہیں کروں گا۔ اخمد اس کے تیروں سے ل یٹ کر اسے ضرار کے فریب جانے سے
رو کیے لگا۔
ضرار کو خ ھوڑ کر وہ گ ھت توں کے نل پتٹھ کر اخمد کو سمچ ھانے لگی۔ اس کا خ ھونا مغصوم ذہن وہ آلودہ
نہیں ہونے دے سکنی ب ھی۔
اخمد اخ ھا تچہ ہے۔ وہ ہللا کے لیے ا خھے ا خھے کام کرنا ہے۔ آپ ان کے لیے ب ھر سے دعا کریں
ک تونکہ انہوں نے ہی آپ کو اینی پڑی پڑی گاڑی سے ستو ک یا ب ھا نا ،اس لیے نہ نہت ا خھے ہیں۔
اور ب ھر خیسے آپ کی طت نغت خراب ہوئی ہے اور آپ کو پین ہونا ہے نو آپ ا یسے ہی ام اخمد کو ہگ
کرنے ہو نا۔ نو انہوں نے ب ھی ا یسے ہی ک یا۔ دنکھو کتنی ساری طت نغت خراب ہے ان کی۔ خوٹ سے رنڈ
رنڈ نلڈ ب ھی آنے لگا۔ ک یا اخمد اب ب ھی ہ یٹ کرےگا ان کو؟ اس کا خ ھونا سا جہرہ ہاب ھوں کے ی یالے
میں لیے اسے سمچ ھانا۔
نہیں ام اخمد! اخمد نو ہللا کے لیے ا خھے ا خھے کام کرنا ہے اب اخمد ائکل کو ہ یٹ نہیں کرےگا۔
ائکل ا خھے جتے ہیں انہوں نے اخمد کو ستو ک یا اینی پڑی گاڑی سے۔ اس کا سمچ ھانا اخمد ا خھے سے سمچ ھیا
ب ھا۔ ئکا عاسق ب ھا وہ اینی ماں کا۔
152
ماساءہللا! ام اخمد کی جان شب سے اخ ھی ہے۔
اب جلدی سے وہ والے ڈاکیر ائکل کو نال کر الؤ ،ان کو پت یڈتج کروائی ہے نا۔ اس نے نلکل سا میے
کسی سے نات کرنے ڈاکیر کو دنکھ کر کہا۔
ام اخمد کے کہیے پر اخمد ب ھا گیے ہونے ڈاکیر کے ناس گ یا۔
ڈاکیر کے آنے نک اس نے ای یا ع یانا ب ھیک کر کے جہرہ خ ھیانا۔ ب ھر ضرار کے جہرے کو صاف ک یا خو
رونے سے نورا ب ھ نگا ہوا ب ھا۔ وہ ڈاکیر کو اس نارے میں سوال کا موقع نہیں د ییا جاہنی ب ھی۔
ا یے مصتوط مرد کو رونے دنک ھیا پڑا اذ یت ناک ب ھا ،جس کی آنکھوں میں علطی سے ب ھی تمی نہ آئی
ہو۔ وہ اس سے مل کر تچوں کی طرح رو رہا ب ھا۔
مگر ک توں؟ اس کا ری یکسن اس کی نوقع کے نلکل پر عکس ب ھا۔ اس نے اسے اینی زندگی سے خود کک
آؤٹ ک یا ب ھا نو ب ھر اس شکایت کا ک یا خواز ب ھا؟
اور اس کا غمل اف! وہ خ ھرخ ھری لے کر رہ گنی۔ خھ سال ئعد اس کے لمس نے اسے سکون
کے تجانے ئکل نف نہیجائی ب ھی۔
انک م یٹ ہی میں اخمد ڈاکیر کو نال النا ب ھا۔
مسز لعاری! ک یا اس سے نہلے ب ھی ان کا کوئی انکس یڈیٹ ہوا ہے؟ ڈاکیر ضرار کے سر کا معایتہ پڑی
نارنک پتنی سے کر رہا ب ھا۔
ک یا مظلب ڈاکیر!؟ ک یا کوئی شیریس نات ہے؟ انداز سادہ ب ھا مگر پرم نلکل نہیں ب ھا۔
153
ان کے سر کی کمزوری کی وجہ سے ان کے لیے اشیریس لت یا چظرناک ہو سک یا ہے۔ ساند نہلے ب ھی
ن
کوئی گہری خوٹ انہیں سر پر ہی لگی ہے۔ نہ د ک ھیں یسان ب ھی ہے۔ ڈاکیر کے ی یانے پر وہ تیزی سے
آگے پڑھی۔
کان کے ناس دو اتچ اوپر ساند دو اتچ کا ہی خوڑا سا یسان ب ھا۔ خھ سال نہلے نو نہ یسان نہیں ب ھا۔
نو ان خھ سالوں میں ک یا ک یا ہوا ب ھا؟
سر میں دونوں نار نازک جگہ پر خوٹ لگی ہے مسز لعاری۔ اور جد نو نہ ہے اس میں الپرواہی نہت ہوئی
ہے ورنہ ان کے سر میں اینی کمزوری نہیں ہوئی۔ ان کے لیے ی ییسن ،نا کوئی ب ھی اشیریس د ییے واال
کام نلکل ب ھی نہیں ہونا جا ہیے۔ کوئی ساک ب ھی ان کے لیے ڈ ییحر ہے۔
ک یا کوئی ساک یگ نات ہوئی آپ دونوں کے درم یان خو ان کی جالت اجانک نگڑ گنی؟ ڈاکیر کے سوال پر
اس نے ائکار میں سر ہالنا۔ ی یائی ب ھی نو ک یا ی یائی۔ اسے خود کچھ ب ھی سمچھ نہیں آ رہا ب ھا۔ وہ نو نہاں کچھ
اور ارادہ لے کر آئی ب ھی۔ مگر ضرار کی ایسی جالت دنکھ کر وہ سوچ میں پڑ گنی۔ ساند کچھ وقت مزند درکار
ب ھا۔
ً
ئقت یا ان کا نہلے ساند کوئی میحر انکس یڈیٹ ہوا ہے۔ اس لیے اب نہت کٹیر کی ضرورت ہے انہیں
مسز لعاری۔
اب ھی ب ھوڑی دپر میں ہوش میں آ جاپیں گے۔ ب ھر آپ انہیں ا خھے سے ناشتہ کروا دتجیے۔ ڈاکیر اسے
ضرار لعاری کے م نعلق تمام ہدای ییں دے کر جا چکا ب ھا۔ اور ام اخمد اس کی ک یڈیسن جان کر دم تچود رہ
گنی ب ھی۔
154
میحر انکس یڈیٹ!!! کیسے؟ ڈاکیر کے جانے کے ئعد اس نے اخمد کو دنک ھا خو اس دوران خوفزدہ سا انک
کونے میں پتٹ ھا رہا۔
ضرار کی پت یڈتج ہونے دنکھ کر اس کا مغصوم ذہن خوفزدہ ہو گ یا ب ھا۔
اخمد! ام اخمد کے ناس آؤ۔ اس کے کہیے کی دپر ب ھی اخمد ب ھاگ کر اس کی گود میں خڑھا اور اس سے
ل یٹ کر ہجک توں سے رونے لگا۔
ام اخمد کی پرنو جان کون؟ اس کے سر کو شہالنے ہونے سوال ک یا۔
اخمد! اس کے گلے لگے رونے رونے خواب دنا۔
نو ام اخمد کی اینی پرنو جان ا یسے رو کر ام اخمد کو ب ھی رالنےگی ک یا؟
اخمد اخ ھا تچہ ہے۔ وہ ام اخمد کو نہیں رالنےگا۔ اخمد نے ا یے آیسوں صاف کر کے ام اخمد کے
آیسوں صاف کیے۔ خو ضرار کی جالت پر ب ھر سے ئکل آنے بھے۔ کچھ م یٹ نک وہ اخمد کو نہالئی رہی۔
ام اخمد ب ھوک لگی ہے۔ ک ھانا ک ھانا ہے۔ جلدی سے دے دیں نا ،ہللا کنی ہو جانے گا ب ھر۔
ارے ارے میری جان کو ب ھوک لگی ہے مگر وہ نو ان کے سابھ ک ھانے واال ب ھا۔ اس نے ہلکی ہلکی
خرکت کرنے ضرار کی طرف اسارہ کر کے کہا۔
میں ائکل کی سلتنی ب ھگا دوں؟ اس سے نوخھ کر ب ھر ضرار کے فریب ہو کر پتٹھ گ یا۔
ائکل اب ھیے! اخمد کو ب ھوک لگی ہے اینی ساری۔ اور ام اخمد کو ب ھی۔ اخمد نے ضرار کا نازو ہال کر اسے
پت ید سے چگانے کی کوسش کی۔
ن
ام اخمد نے خونک کر اخمد کو دنک ھا ب ھر ضرار کو خو آ ک ھیں ک ھو لیے کی کوسش کر رہا ب ھا۔
155
لیچ نائم میں ب ھی اسے فرصت نہیں ملی ب ھی۔ پین جتے پیس تچوں کی رنورٹ لے کر وہ اس کے ک یین
میں آئی۔ نہ ب ھی اس کی سزا میں انک سزا ب ھی وہ ای یا کام نہاں کسی سے نہیں کروا سکنی ب ھی۔
ع یدال یاری خو ب ھی اس سے م یگوانے گا اسے خود اس کے ک یین میں النا پڑے گا ،وارڈ نوانے کے ہابھ
ب
ھیجیے کی اسے اجازت نہیں ب ھی۔
اس کی عیر موخودگی محسوس کر کے اسے نک گونہ سکون مال۔ وارڈ نوانے سے ی یا جال وہ تچ ھلے ڈھائی
گ ھت توں سے اپریسن ب ھٹیر میں ہے۔ ورنہ دو گ ھتیے ل یٹ رنورٹ نہیجانے پر ب ھی اس کی سزا اور پڑھ جائی۔
ہللا کا سکر ادا کرئی وہ خیسے آئی ب ھی و یسے ہی جلی گنی۔
ک ھانے کا وقت نو اب ک یا ملیا ب ھا یس اب جلدی تماز ادا کرکے چیرل وارڈ میں جاضری د ینی ب ھی۔
دوسری ڈنوئی اس کی چیرل وارڈ کی ہی ب ھی۔
ضرار لعاری اب ب ھی نےفراری سے ام اخمد کو دنکھ رہا ب ھا۔ خیسے صحرا ہوئی آنکھوں کو شیراب کر رہا
ہو۔
اس کے جہرے کا نور ،عحب نور ب ھا خو اسے مسمراپز کر رہا ب ھا ،اینی خوئصورت اور مغصوم وہ خھ سال
نہلے نہیں لگنی ب ھی۔ ای یا نورائی جہرہ ب ھا کہ ضرار کو لگا اس کی آنک ھوں میں روشنی ب ھر رہی ہے خو اسے
ب ھیڈک نہیجا رہی ہے۔
گ ئ ٰ
اس نے کب سوجا ب ھا کہ اس کی ج ِان جہاں ا یے فوی والی ہو نی ہوگی۔ جس کا نور اس کی
ٰ
شحصیت کو مم یاز کر رہا ب ھا۔ اس کا ئفوی اور اتمان کی جالوت کا متہ نول یا ی توت نو خت یا جاگ یا اخمد کی شکل
میں ب ھا۔
156
ام اخمد ضرار کی نےفرار و پت یاب ئظروں کو ئظر انداز کیے جاموشی سے نہلے اسے ب ھر اخمد کو ناری
ناری ڈرائی فریس کا دلتہ کھال رہی ب ھی۔ ب ھوڑی دپر نہلے ہی اسے ہوش آنا نو اس نے اسے کچھ ب ھی نوخ ھیے
نا کہیے سے م نع کر دنا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرنا نو وہ نہاں سے جلی جائی۔ اور ضرار لعاری اب اسے جانے
نہیں دے سک یا ب ھا۔ کسی قٹمت پر ب ھی نہیں۔
کھالنے کے ئعد دونوں کا متہ یسو پٹیر سے صاف ک یا۔ ضرار لعاری نے اس کا ہابھ نکڑا۔
اخمد میرا پت یا ہے نا ج ِان جہاں۔ میرا پت یا۔ میں نے شہی نہجانا ب ھا اسے۔ نہ میرا پت یا میرا ای یا خون ہے۔
ئم آنکھوں سے اخمد کو دنکھ کر اس نے جاموش ک ھڑی ام اخمد کو دنک ھا جس نے نہ نو لیے کی گونا فسم ک ھا
لی ب ھی۔ ضرار لعاری سے ای یا ہابھ خ ھڑوا کر اس نے اس کے گلے سے پت یکن ئکال کر سانڈ میں رک ھا۔
میرا پت یا! میرا لح ِت جگر! ضرار نے اخمد کو اینی گود میں یٹ ھانا اور اس پر ا یے ی یار کی نارش کرنے لگا۔
جس پر اخمد کھلکھال کر ہیسیے لگا۔ اسے اب نہ ائکل ا خھے لگ رہے بھے ام اخمد کی طرح۔
نہ ضرف میرا پت یا ہے مسیر ضرار لعاری۔ ضرف اور ضرف میرا پت یا۔ اس پر آپ کا کوئی خق نہیں نہ
ضرف میرا ہے۔ ام اخمد نے اس کے ی یڈ سے سامان اب ھانے ہونے ناور کرانا۔ انداز کسی قدر ک ھردرا ب ھا۔
اور ئم کس کی ہو ج ِان جہاں؟ نےناب ئظریں شیر ہی نہیں ہو رہی ب ھیں۔ اگر اس کی چقگی کا خوف
نہ ہونا نو وہ اب نک اس پر نہ جانے کتنی سدپیں ل یا چکا ہونا۔
ام اخمد ج ِان جاں کون ہے؟
ائکل ج ِان جاں آپ کی امی ہیں نا؟ خیسے اخمد کی امی ام اخمد۔ اخمد نے ام اخمد سے سوال کر کے
خود ہی خواب دے کر ضرار لعاری سے ناند جاہی۔
157
الخول والقوة اال ناهلل! ج ِان جاں نہیں ،جان جہاں۔ اور وہ میری امی نہیں میری جان ہے ،میری مج تونہ،
میری ی توی۔ سرارئی ئظریں ام اخمد پر خمیں ،جس کا جہرہ سرخ ہو رہا ب ھا۔ خو ئقت یا سرم کا نہیں غصہ کا
پیش خٹمہ ب ھا۔
خیسے اخمد ام اخمد کی جان ہے۔ ہے نا ائکل؟ اخمد مزے سے اس سے ناپیں کر رہا ب ھا۔
ہاں۔ نلکل ا یسے ہی۔ ک ھونے ک ھونے لہچہ میں نول یا ہوا وہ اینی ج ِان جہاں کے سابھ نہ جانے کہاں
نہیجا ہوا ب ھا۔
اخمد اب گ ھر جلیں؟ اس کے نوخ ھیے پر اخمد ضرار کی گود سے اپر کر اس کے فریب آنا۔
ائکل میں آپ کے لیے اینی ساری دعا کروں گا۔ ب ھر آپ جلدی جلدی ب ھیک ہو جاپیں گے۔ اور میں
ہللا سے آپ کے لیے ک ھانا ب ھی مانگوں گا ای یا سارا۔
ضرار نے ساکڈ ہو کر نہلے اخمد کو اور ب ھر ام اخمد کو دنک ھا۔ ان دو گ ھت توں میں اخمد کی نانوں سے وہ
اس کے اتمان کی پڑھنی تجیگی دنکھ کر وہ چیران ہو رہا ب ھا۔
کیسی نونہ کی ب ھی نوپرہ ضرار لعاری نے خو ا یے جتے کو ول توں شی پری یت دے رہی ب ھی؟ اس کا
ئقین ہللا سے مانگ کر ہر چیز ملنی ہے۔ اس کا دل ک یا وہ دونوں ماں پت توں کو ا یسے خود میں خ ھیانے کہ
ب ھر وہ اس سے کٹھی ب ھی دور نہ جانے ناپیں۔ اسے ئقین ہو جال ب ھا چب ہللا نے اسے معاف کر کے
اس کی فرنادوں کو ق تول کر ل یا ب ھا نو آگے ب ھی آسای یاں ضرور ی یدا کرےگا۔
اس سے لیچ النے کا وعدہ لے کر ہی ضرار لعاری نے اسے جانے دنا۔ خود کو ئفصان نہیجانے کی
دھمکی کام کر گنی ب ھی۔
158
اور ام اخمد نے اس کی طت نغت کے پی ِش ئظر اس سے زنادہ تحث کرنا م یاشب نہ سمچ ھا۔ ساند اس
طرح ہی اخمد کی جان تجانے کا اجسان اپر جانے۔
دنک ھیے! آپ کو اتجکسن لت یا پڑےگا۔ ختنی دپر کرواپیں گی ای یا ہی آپ کا ئفصان ہوگا۔
نہیں نہیں! ہم کو ئم سے نہیں لت یا ،پڑے ڈاکیر کو نالؤ ،ہم کو خ ھوئی خ ھوئی خ ھوکرنوں سے ای یا عالج
نہیں کروانا ،ئم شب ش یک ھیے وال یاں مرئض کی جان لے لتنی ہو۔ تجاس تجین کی وہ ک ییسر کی مرئض
صدی غورت کسی کے قانو میں نہیں آ رہی ب ھی۔ سمرن اور رقتہ نو اس کو غصہ سے خ ھوڑ خ ھاڑ کر ب ھاگ
گنی ب ھیں۔
مگر وہ نو اس کے ب ھی قانو میں نہیں آ رہی بھی۔ یس ای یا ب ھا اس سے وہ پرمی اور عزت سے پیش آ
رہی ب ھی۔
اسے ب ھی جانا ب ھا ،اس کا ڈنوئی نائم خٹم ہونے دو گ ھتیے ہو جکے بھے مگر اسے گ ھر جانے کی اجازت
نہیں ب ھی مزند جار گ ھتیے اور نہیں رہ یا ب ھا۔
ہم ش یک ھیے والی خ ھوکرناں نہیں ہیں۔ ڈاکیرز ہیں شب۔ آپ ان لوگوں کو دنکھ رہی ہیں ہم ہی ان
شب کا عالج کر رہے ہیں۔ اور آپ ہم پر نہیں ہللا پر ب ھروسہ رک ھیے۔ ایساءہللا وہ ہم سے آپ کا اخ ھا
عالج کروانےگا۔
پڑے ڈاکیر کو نال دو پت یا۔ ہم یس اشی سے عالج کراویں گے۔ اس کا ہابھ نکڑ کر ختنی مسک یت یت سے
ً
انہوں نے کہا اسے مج تورا ع یدال یاری کے ک یین میں آنا پڑا۔
سر! چیرل وارڈ کی پیش یٹ ی یڈ تمیر قف یین کٹیرول میں نہیں آ رہی ہیں انہیں آپ جا ہیے۔ نایٹ شفٹ
کے ڈاکیرز کو وہ کچھ سمچ ھا جا رہا ب ھا چب اس نے ییچ میں آ کر مداجلت کی۔
159
ڈاکیر جدتچہ ک یا آپ کو مٹیرز نہیں سک ھانے گیے کہ ام توری یٹ م یت یگ میں اس طرح مداجلت نہیں
کرنے۔ آپ خود اگر ا خھے سے اتمانداری سے ان کا عالج کرپیں نو اس طرح کسی اور ڈاکیر کی ڈمانڈ نہیں
کرپیں۔ نہاں جاب کرنے آئی ہیں آپ وقت گزاری کرنے نہیں۔ کم از کم ا یے آپ کو دنکھ کر ای یا
کام کرنا جا ہیے آپ کو۔
ناؤ گ یٹ الشٹ۔ ا یے سارے ڈاکیرز کے سا میے ذل یل کر کے وہ ب ھر سے ڈاکیرز سے ناپیں کرنے
لگا۔
ش یائی نہیں دنا۔ آؤٹ! کیسے ڈاکیر انای یٹ کیے ہیں ڈاکیر عادل آپ نے۔ ا یے پروفیسن نک سے
اتماندار نہیں ہیں۔ طاہری ی یکی دنکھ کر کسی پر ئقین نہیں کرنا جا ہیے۔ ی یا نہیں طاہری ی یک پتیے کے
ییچ ھے کس کے ک یا عزائم ہوں؟۔
اس کے ک یین سے ئکلیے ہونے اس کے زہر میں تچ ھے ہونے تیر اسے ا یے جسم میں ی توشت ہونے
محسوس ہو رہے بھے۔
"وہ مومن ہی ک یا خو لعن و طعن پر جاموش نہ رہ سکے"۔ اینی ذلت پر اینی نے جان ہوئی نانگوں کو
تمشکل دھک یلنی وایس اینی ڈنوئی پر آ جکی ب ھی۔ دل پری طرح رو رہا ب ھا۔
نہ نو سروعات ہے اب ھی نو اور نہ جانے اسے کتنی ذلت ع یدال یاری کی طرف سے ملیے والی ب ھی۔ خود کو
یسلی دے کر اگلی ذلت کے لیے خود کو ی یار رہی ب ھی۔
اس کے جانے ہی اس نے ا یے لب زور سے ب ھتیجے اور ان شب سے معذرت کر کے ناہر آنا۔
اس کا رخ فی م یل ڈنارتم یٹ کی طرف ب ھا۔ چیرل وارڈ میں ا یے آنے کی اطالع نہلے دی۔ اس کے
قدم رک ھیے ہی نہت شی غورنوں نے ا یے جہرے ڈھایپ لیے بھے۔ نہ ب ھی اشی کا آرڈر ب ھا۔ اس نے
160
نورے چیرل وارڈ میں انک طاپرانہ ئظر دوڑائی۔ انک کونے میں جدتچہ ک ھڑی کسی پیش یٹ کو م یڈیسن دے
رہی ب ھی۔ اس نے ب ھی اسے دنکھ کر جہرے پر ئقاب ڈال ل یا ب ھا۔ جس پر اسے نے طرح غصہ آنا۔
سر خ ھیک کر وہ اس غورت کی طرف م توجہ ہوا۔ اور جدتچہ کو وہاں آنے کا جکم دنا۔
چیرت انگیز ظور پر ی یا خوں خراں کیے اس غورت نے ع یدال یاری کے کہیے پر اس سے نا ضرف اتجکسن
لگوانا نلکہ جس دوائی کو وہ زہر کی گولی کہہ رہی ب ھی پڑے آرام سے ک ھا لی۔
ڈاکیر جدتچہ آپ گنی نہیں اب نک؟ پین گ ھتیے انکسیرا ڈنوئی ہو گنی آپ کی۔ نایٹ ڈنوئی کی دو ڈاکیر ب ھی
چیرل وارڈ میں آ جکی ب ھیں۔ ان کے سوال پر ع یدال یاری کی سماعت ب ھی اشی طرف م توجہ ہوئی۔ جدتچہ
نے انک ئظر نےپرواہ یے پتٹ ھے ع یدال یاری کو دنک ھا۔
کیسے وہ اس کی اینی ایسلٹ کر کے سکون سے پتٹ ھا ہوا ب ھا۔ مگر وہ ک یا واقعی پرسکون ب ھا؟
ڈاکیر جان نے م نع ک یا ہے۔ چب نک وہ پرمیسن نہیں دیں گے میں نہیں جا سکنی۔ اس کے خواب
پر ع یدال یاری کا دل ک یا اس نار اس کا شچ مچ گال دنا دے۔ کتنی آسائی سے وہ اسے ب ھیسا جکی ب ھی۔
ی یدرہ م یٹ ئعد وہ نوخ ھل دل لیے ہاست یل سے ناہر ئکل رہی ب ھی۔
ا یسے ک یا دنکھ رہے ہو؟ ک یا ست یگ ئکل آنے ہیں میرے سر پر؟ ع یدال یاری کے خود کو ای یا غور سے
دنک ھیے پر وہ خڑ کر رہ گ یا۔
نہیں ست یگ نو نہیں ئکلے مگر ئم سدھر نہیں سکیے جذنای یت کے معا ملے میں۔
اب سمچھ میں آنا تمہاری جالت ک توں نگڑی،
ہاں نو ک یا ہوا؟ مرا نو نہیں۔ یس نہیں رکھ نانا خود پر قانو ،ئم نہیں جا یے اس وقت ایسا لگا ب ھا خیسے
مرنے ہونے کو اس کی سایشیں وایس کر دی گنی ہوں۔ نو ک یا اینی سایشیں ب ھی محسوس نہ کرنا۔
161
تمہیں اس سے فرق نہیں پڑا ضرار لعاری ،مگر میں جای یا ہوں خھ سال نہلے کس طرح شی کر تمہیں
نکجا ک یا ب ھا ،مگر ئم۔ اس کی آواز میں ہلکی شی لرزش ہوئی ب ھی۔
اخ ھا ب ھائی میرے اب نو ہو گ یا نا ،اب دنکھو ہللا کے کرم سے میں نلکل ب ھیک ہوں۔ ضرار لعاری
اس کی ک نف یت سمچھ رہا ب ھا۔
پین دن ئعد وہ اس سے ملیے آنا ب ھا اور نہ ب ھی ضرار کا ہی جکم ب ھا۔ روزانہ قون پر وہ اسے اینی
جالت سے مظلع کر دنا کرنا ب ھا ،مگر ای یا کیس نگڑنے کا اسے نہیں ی یانا ب ھا ،ک تونکہ وہ جای یا ب ھا اس کے
سر میں پرانلم اب ھی ب ھی ہے۔
اور چب اسے ڈاکیر کی زنائی اس کی جالت کا ی یا جال ب ھا وہ اس کے دو سال پڑے ہونے کا لجاظ
کیے ئغیر ڈایٹ رہا ب ھا۔
و یسے ک یا ضرورت ب ھی نہاں ا یے رومایس کی قلم ی یانے کی۔ مانا کہ تمہاری قٹملی خھ سال ئعد ملی
ہے۔ قانو رکھ لتیے کچھ کون سا ب ھاگی جا رہی ب ھی۔ ع یدال یاری کے خڑنے پر اسے ہیسی آئی ب ھی۔
تمہاری قٹملی ا یے سال ئعد ملنی نو نوخ ھیا کیسے قانو رک ھیے خود پر۔ و یسے تمہیں کیسے ی یا کہ رومایس کی قلم
ینی ہوگی؟ ک یا تمہیں ی توی سے ملیے کا تحرنہ ہے؟ اس کی نات اور سوال پر ع یدال یاری خزپز ہو کر رہ گ یا۔
تمہاری طرح نےسرم نہیں ہوں میں ،خیسے ئم ہو کوئی غقل کا اندھا ب ھی ی یا سک یا ہے کہ ئم نے
ک یا ک یا ہوگا؟۔
ی یار ہو جاؤ چب نک ئم نوری طرح ب ھیک نہیں ہو جانے میرے ہاست یل میں انڈمٹ ہو رہے ہو اور
میں اس میں کچھ نہیں ست یا جاہ یا۔ اس کے جکم پر ضرار لعاری مسکرانے ہونے ئقی میں سر ہالنے لگا۔
162
اونہہ! میرا ارادہ کچھ اور ہے۔ اس کے جہرے کی کھلنی مسکراہٹ ع یدال یاری کو نہت کچھ سمچ ھا گنی
ب ھی۔ اس کے نہت سمچ ھانے پر ب ھی ضرار لعاری کا ارادہ نہیں ندال۔
ای یا کچھ ندل گ یا تمہاری زندگی میں ،مگر ئم صدی اب ھی ب ھی ا یے ہی ہو۔ ع یدال یاری اس کی صد پر
ب ھیڈی سایس ب ھر کر گ یا۔
میں وہ شب کچھ ب ھیک کرنا جاہ یا ہوں ع یدال یاری جسے میں نے اینی نے عیرئی میں خراب کر دنا ب ھا۔
اینی ج ِان جہاں کا جاموش اور ناراض سا جہرہ اس کے ئصور میں آ سمانا۔
ان ساء ہللا مچ ھے ئقین ہے ہللا نہت جلد شب کچھ ب ھیک کروا دےگا۔
مگر انک نات پر خوش ہوں میں۔ میرا ب ھتیجا کمال ہے نار۔ ہللا کا سکر ہے ئم پر نہیں گ یا۔
ہا ہا ہا ہا انک عادت لے گ یا میری وہ۔ کچھ ناد کر کے اس کا جہرہ جگمگانے لگا۔
کون شی؟ مچ ھے نو انک ب ھی نہیں لگی۔ کہاں وہ فرشتہ صفت ہے اور کہاں ئم ،آینی ی یائی ہیں انک
تمیر کے سنظان بھے ئم۔
ہاں وہ واقعی نہت الگ تچہ ہے۔ وہ تچہ جسے آنکھوں کی ب ھیڈک کہا جانے۔ اور وہ ام اخمد کی آنکھوں
کی ب ھیڈک ہی نو ب ھا اور اب اس کی ب ھی۔
انک کام کرو اسے مچ ھے دے دو تمہارے نو اور آجاپیں گے۔
ع یدال یاری کی نات پر وہ قہقہہ لگا کر رہ گ یا۔ کتنی آسودگی ب ھی اس کی ہیسی میں۔ خھ سالوں نک خو
شحص مسکرانا ب ھی نہ ہو آج اس کی ہیسی کتنی جالص ب ھی ہر دکھ درد سے پرے۔ ع یدال یاری کا دل اس
کی اس ہیسی کے داتمی ہونے کی دعا کرنے لگا ب ھا۔
163
نا ب ھنی ئم لے آؤ اینی ی توی کو اور پڑھا لو قٹملی۔ میرا انک ہی پت یا ہے اور وہ ب ھی ا یے سالوں ئعد مال
ہے۔ اور و یسے ب ھی اینی ماں کے ئغیر نہیں رہ سکیے خ یاب ،دنوانے ہیں اینی ماں کے۔ ی یانے ہونے کیسا
فحرنہ اجساس ب ھا اس کے جہرے پر۔
مگر کٹھی کٹھی وہ نہت سمچ ھدار اور کٹھی کٹھی نلکل نوزیشتو تچہ لگ یا ہے خو اینی ماں پر کسی کا سانہ
ب ھی پرداشت نہ کر سکے ،جا یے ہو نہلے دن مال نو ک یا کہہ رہا ب ھا؟ اس کے جہرے کی جگمگاہٹ پر وہ اس
کی طرف م توجہ ہوا۔
ضرار لعاری کو اخمد کی اس دن کی ناپیں ناد آپیں چب وہ نوپرہ کو ا یے سا میے دنکھ کر خود پر قانو
نہیں رکھ نانا ب ھا۔ پیسک نوپرہ کے سمچ ھانے پر اخمد اس سے نہت جد نک مانوس ہو گ یا ب ھا۔ مگر کچھ
معاملوں میں وہ نلکل اشی پر گ یا ب ھا۔
ّ
"ائکل! ام اخمد کو یس اخمد ہگ کر سک یا ہے اور اخمد ہی کسی کر ک یا ہے ،آپ ام اخمد کو گ
ہ س
نہیں کرنا وہ یس اخمد کی ام اخمد ہے آپ کی نہیں ہے۔ آپ اینی جان جاں کو ہگ کرنا ،ام اخمد کو
نہیں ،ورنہ اخمد آپ سے کنی ہو جانے گا ،اخمد کو نہیں اخ ھا لگ یا نا اس لیے" اس کی آنک ھوں میں ہلکی
شی تمی ب ھی ساند نوجہ کے یٹ جانے کی۔
نہ ناپیں اس نے اینی ماں کے ناہر جانے کے ئعد اس کے کان میں سرگوش یانہ کہیں وہ بھی اس
لیے کہ اس کی ماں ناراض نہ ہو جانے ان نانوں پر۔
اور وہ خو سوچ رہا ب ھا اس کا پت یا اس سے نالکل مجیلف ہے نو کیسے اس کی ان نانوں پر نہلے جد درجہ
ساکڈ ہوا اور ب ھر سرسار سا انک نار ب ھر اسے اینی ئکل نف کی پرواہ کیے ی یا ناہوں میں لے گ یا ب ھا۔
ہا ہا ہا ہا ہا اس کی نات سن کر ع یدال یاری کا قہقہہ ہی نہیں رکا ب ھا۔
164
شیریسلی نہ نوزیشتو پیس تمہاری ہی خرائی ہے اس نے۔
تجین سے پزرگ ہیں خ یاب پڑے ہو کر پزرگی کی نہ جانے کون شی لمٹ کراس کریں گے۔
ع یدال یاری نو نہلے ہی دن سے اخمد سے مج یت کا انک رشتہ قائم کر چکا ب ھا۔
اس کی پری یت جس انداز میں ہو رہی ب ھی ،ہر کام ہللا کے لیے کرنا ،ہللا سے مج یت ،اور خوف جدا کا
ع نصر نہت زنادہ ب ھا۔ اسے ویسا ہی پت یا ب ھا۔
کتنی دپر نک دونوں اخمد کے نارے میں ناپیں کرنے ہیسیے رہے بھے۔
دن کا اخت یام ہو کر رات کی ش یاہی میں ڈھل چکا ب ھا۔ ع یدال یاری کے جانے کے ئعد اس نے پرسکون ہو
ن
کر ی یڈ کی یشت سے سر ئکا کر آ ک ھیں موند لیں۔ اسے کل کا ای نظار ب ھا۔
ام اخمد ائکل اک یلے سوپیں گے نو انہیں ڈر لگےگا نا؟ ائکل کو دو دن سے ڈر لگ رہا ہے۔ نو ان کے
ناس کون سونےگا؟ معرب کی تماز کے ئعد وہ ک ھانا ی یار کر رہی ب ھی اور سابھ ہی ضرار کے لیے تجنی۔ اخمد
اس کی ہ یلپ کے لیے اس کے سابھ لگا ہوا ب ھا۔
ام اخمد کی جان سو جانے گی۔ ک تونکہ وہ پرنو تچہ ہے اس کو ڈر نہیں لگ یا ہے نا؟ اخمد کے ہابھ سے
تماپر لتیے ہونے اس کے سر پر نوسہ دنا جس پر اخمد نے خوش کر کاؤتیر پر ک ھڑے ہو خود ب ھی ویسا ہی
نوسہ اس کے سر پر دنا۔
اخمد کو ڈر نہیں لگ یا ک تونکہ اخمد پرنو تچہ ہے نا۔ اخمد نے اس کی نات دہرائی۔ مگر ام اخمد ،اخمد کو
آپ کے ناس سونا ہے ائکل کے ناس نہیں سونا ہے ،آپ کو ب ھی ڈر لگے گا نا ب ھر۔ انداز سوخ یا ہوا ب ھا۔
ام اخمد کی جان کو ک توں ڈر نہیں لگ یا؟ اس کا محصوص خواب ستیے کے لیے سوال ک یا۔
ک تونکہ ہللا اخمد کے سابھ رہ یا ہے نا اس لیے۔
165
اور ہللا آلوپز آپ کے سابھ رہے گا۔
شجی!!!
مجی!!! دونوں ماں پت توں کا محصوص غمل۔
ام اخمد ہللا شب کے سابھ ہونا ہے؟ گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی؟ غمر کے سابھ سابھ اس کے
سوال ب ھی پڑ ھیے جا رہے بھے۔
ہاں ہللا گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی ہونا ہے۔
گ یدے تچوں کے سابھ ک توں ہونا ہے ہللا؟ وہ نو ای یا اخ ھا ہللا ہے۔ اس نے متہ یسورا۔ خیسے ہللا کا
گ یدے تچوں کے سابھ ہونا یس ید نہ آنا ہو۔
وہ ای یا اخ ھا ہے اشی لیے نو گ یدے تچوں کے سابھ ب ھی ہونا ہے ناکہ سارے گ یدے جتے ا خھے ہو
جاپیں۔ اگر آپ گ یدے تچوں سے ہ یٹ کروگے نو ہللا آپ سے کنی ہو جانے گا۔
خو ا خھے جتے ہونے ہیں وہ کسی سے ہ یٹ نہیں کرنے ،گ یدے تچوں سے ب ھی ہ یٹ نہیں کرنے،
کسی کو ہرٹ نہیں کرنے ،کوئی ب ھی ایسا کام نہیں کرنے جس سے ہللا کنی ہو جانے۔ اخمد ئغور اس
کی ناپیں سن رہا ب ھا۔ خو ان دونوں ماں پت توں کا روزانہ کا معمول ب ھیں اور اس معمول میں جدتچہ کا اصافہ
ہونا ب ھا۔
اخمد کسی سے ہ یٹ نہیں کرےگا۔ اخمد نے اس سے وعدہ ک یا۔
ب ھر ہللا اخمد سے کٹھی کنی نہیں ہوگا۔ ام اخمد نے اس کے گالوں پر ی یار ک یا۔
ہللا اخمد سے کنی نہیں ہوگا۔ خوش ہو کر اسے مظلع ک یا۔
166
ہللا اخمد سے کنی ک توں نہیں ہوگا؟ اس کے خ ھونے سوال خو مظلب کے جساب پڑے ہونے بھے
ام اخمد کی کل پری یت کا خز بھے جن میں وہ کٹھی اک یائی نہیں ب ھی۔ خو اس کے خود کے اتمان کی نازگی
کا سیب بھے۔
ک تونکہ اخمد نے ا یے نو کلوبھس صاپر کو د یے ہیں اور ا یے یسکٹ ب ھی د یے ہیں اور امیرنال ب ھی دنا
ہے۔ ی یکوز اس کے ناس نہیں ب ھا اور وہ ہ یگری ب ھی ب ھا نا۔ اور اخمد نو ساری تماز ب ھی پڑھ یا ہے ،اور اخمد
نے ب ھری کلمہ ب ھی پڑھا ای یا سارا ،اور ائکل کے لیے اینی ساری دعا ب ھی کی۔ اور اخمد نو اب النے ب ھی
نہیں کرنا نا۔ وہ پڑی روائی سے ا یے کام گ توا رہا ب ھا۔ ام اخمد آنکھوں میں تمی لیے اس کی ناپیں سن رہی
ب ھی ،خو اس کی نے تجاسہ دعاؤں اور نے تجاسا مج یت کا تمر ب ھیں۔
اخمد نے اخ ھا ک یا نا ام اخمد؟ ی یانے ی یانے اخمد نے اس سے ہمیشہ کی طرح اپروول لت یے کے لیے
اس کے جہرے پر ا یے ہابھ ر کھے۔
نہت سے ب ھی ای یا سارا اخ ھا ک یا اخمد نے۔ چب ب ھی کسی کو ہ یلپ کی ضرورت ہو نو ک یا کرنا جا ہیے؟
ہللا کے لیے سو ش یاک اس کی ہ یلپ کرئی جا ہیے ورنہ ڈنول گ یدہ تچہ ی یا دےگا۔ اور ب ھر ہللا کنی ہو
جانے گا ،اور دوزخ میں ڈال دےگا۔ دونوں نے انک سابھ القاظ دہرانے۔
ائکل ب ھی کچن میں آ گیے۔ ائکل ک یا آپ ب ھی ام اخمد کی ہ یلپ کرنے آنے ہیں؟ اخمد کی سوال پر
ام اخمد نے نلٹ کر دنک ھا جہاں ضرار لعاری دروازے میں دروازے کا شہارا لیے یت ی یا ک ھڑا ب ھا۔ اس کا
جہرہ زرد ہو رہا ب ھا۔
167
ک یا ہوا ،کچھ جا ہیے آپ کو؟ کچھ دپر نہلے خو پرمی و جالوت اخمد سے نات کرنے ہونے اس کے
جہرے پر رقم ب ھی اب اس کا سایتہ ب ھی نہیں ب ھا۔ وہ کوسش کے ئعد ب ھی اس سے نارمل نات نہیں
کر نا رہی ب ھی۔
ڈاکیر کے کہیے پر اسے ضرار لعاری کو پین ئعد ا یے گ ھر النا پڑا خو کہ ضرار لعاری کا ہی ک یا دھرا ب ھا۔ ای یا
روم اس کے لیے جالی کر کے وہ جدتچہ کے روم میں شفٹ ہو گنی ب ھی۔
دو دن ہو جکے بھے اسے نہاں آنے ہونے۔ اور وہ اس کی نہایت خ یدہ پیسائی سے جدمت کر رہی
ب ھی مگر نہت زنادہ قارمل ہو کر۔
اس کے کا لج جانے کے ئعد اخمد اس کا خ یال رک ھیا ب ھا۔ ی یا نہیں ک یا سک ھانا ب ھا اس نے اسے خو
م
نلکل اینی ماں کی کائی کرنا ب ھا۔ ہر کام ای یا کمل کہ وہ روزانہ اسے ساکڈ کر د ییا۔ اس کی م یڈیسن نک
اسے ناد ب ھیں۔ کون سا خوس کب د ییا ہے۔ شب ناد رک ھیا۔
آج ام اخمد نے کا لج سے خ ھنی کی ب ھی اور وجہ ضرار لعاری کا پڑھ یا تجار ب ھا۔ اس کے لیے وہ تجنی
ی یار کر رہی ب ھی۔ یٹ ھا اخمد اس کی ب ھرنور مدد کر رہا ب ھا۔
م
ضرار لعاری کب سے دروازے میں ک ھڑا ان دونوں کو دنکھ اور سن رہا ب ھا۔ کس قدر کمل م نظر ب ھا۔
انک ی یک غورت کا ی یک پت یا ،اسے سدت سے اس م نظر میں داجل ہونے کی خواہش ہوئی ب ھی
دل کی آواز پر لت یک کہہ کر اس نے ا یے قدم اندر کی طرف پڑھانے بھے مگر جکر آنے کی وجہ سے
اس نے دروازے کا شہارا ل یا۔ اس کا جہرہ ئکل نف سے نلکل زرد ہونے لگا ب ھا۔
ام اخمد کے سوال پر اس نے اس کی طرف ب ھر سے قدم پڑھانے کی کوسش کی ،اس سے نہلے
وہ لڑک ھڑا کر گرنا ام اخمد نے جلدی سے آگے پڑھ کر اسے شہارا دنا۔
168
اس جال میں ب ھی ضرار لعاری نے موقع کا قاندہ اب ھانا ضروری سمچ ھا اور ای یا سارا نوخھ اس نازک جان
پر ڈال دنا۔ اس کے ب ھاری وخود کو ستٹ ھا لیے میں وہ ہلکان ہو گنی ب ھی۔
نلیز! اس کے نوخھ سے الچ ھیے ہونے اسے رنکویشٹ کرنے پڑی۔
نلیز نو ج ِان جہاں۔ وایس آ جاؤ۔ ئم آنکھوں سے خود پر خ ھکی ام اخمد کو اینی آنکھوں میں سما رہا ب ھا۔
اسے ی یڈ پر ل یانے کے لیے وہ اس پر خ ھکی ہوئی ب ھی ،اس سے اینی پزدنکی سے وہ پریسان ہو رہی
ب ھی۔ مگر ئظرانداز کیے ای یا کام کرئی رہی۔ ضرار کی نات پر دل نو دھڑکا مگر اس پر کان نہیں دھرے۔
اسے اب ھی ب ھی وقت درکار ب ھا۔
آدھے گ ھتیے ئعد وہ اسے تجنی نال رہی ب ھی اور وہ معمول کی طرح اسے نک رہا ب ھا۔ اخمد اس کے
م
فریب اس کی دوای یاں لیے پتٹ ھا ب ھا۔ انک کمل قٹملی کا ب ھرنور م نظر۔ جس کے نورا ہونے کے لیے ضرار
لعاری کا دل دعاگو ب ھا۔
انک ہفیے سے ع یدال یاری کی م نعین کی ہوئی سزاؤں نے اسے نگنی کا ناچ تجانا ہوا ب ھا۔ اس کی
کافی ہی نہیں اب ک ھانا ب ھی اس کی ذمہ داری ین گ یا ب ھا۔ اس کا چب جی جاہ یا شب کے سا میے اس
کی ایسلٹ کر د ییا۔ کسی معا ملے میں اگر وہ انگری نہیں کرئی نو اس کے نازوؤں کو زور سے جکڑ کر ان پر
اینی ائگل توں کے یسان خ ھوڑ د ییا۔ آج ب ھی او ئی ڈی کے ئعد اسے تمام رنوریس کی قانل ی یار کر کر کے
د ینی ب ھی۔
جدتچہ انک نات نوخ ھوں؟ ۔ وہ اور سمرن دونوں سابھ میں او ئی ڈی میں جا رہی ب ھیں۔ چب سمرن نے
اس سے سوال کی اجازت جاہی۔
ہمم! نوخ ھو۔ اس کی اجازت پر وہ کچھ دپر جاموش رہی ب ھر کچھ سوچ کر سوال نوخھ ہی ل یا۔
169
تمہارے اور ڈاکیر جان کے ییچ ک یا جل رہا ہے؟ سمرن کے سوال پر اس کے جلیے قدم ا یسے رکے بھے
خیسے زمین نے جکڑ لیے ہوں۔ ا یسے سوال کا نو اسے اندازہ ب ھی نہیں ب ھا۔ اس کے سوال میں خو سک کا
ع نصر ب ھا وہ سوچ کر اسے ای یا آپ زمین میں گڑنا محسوس ہوا۔
ک یا مظلب ،ک یا کہ یا جاہ رہی ہو ئم؟ پڑی مشکل سے خود کو کم توز ک یا۔
ب
نار میں ہی نہیں شب کہہ رہے ہیں۔ ڈاکیر جان روزانہ تمہیں پین سے جار گ ھیتہ ل یٹ ھیجیے ہیں۔
کافی ئم سے جا ہیے ،کل ک ھانا ب ھی ئم سے م یگوانا ب ھا ،اور کوئی ب ھی انکسیرا ورک ہو تمہیں سے کروانے ہیں
اور کل انہوں نے تمہیں ڈای یا ب ھی ب ھا چیرل وارڈ میں شٹھی پیش یٹ کے سا میے۔ اور انک ہفیے سے وہ ایسا
نہ جانے کتنی نار کر جکے ہیں۔
اور انک دن انہوں نے تمہارا ہابھ نکڑ کر ک ھتیجا ب ھا ،نہ یس میں ہی دنکھ سکی ب ھی۔ ئم اینی پردے میں
آئی ہو اس کے ئعد ڈاکیر جان تمہارا جہرہ ب ھی دنک ھیے ہیں اور ہابھ ب ھی نکڑنے ہیں۔ ا یے ک یین میں کم از
کم پیس پیس م یٹ نک تمہیں رک ھیے ہیں۔
اب سمچھ میں نہ نہیں آ نا کہ اسے مج یت کہیں نا ئفرت؟ عج یب ہی ئی ہ تو ہونا ہے ان کا ئم سے۔
کسی اور فی م یل ڈاکیر کی طرف وہ دنکھ کر ب ھی نات نہیں کرنے مگر تمہیں نہ ضرف دنک ھیے ہیں نلکہ تچ
ب ھی کرنے ہیں۔ کوئی ل نگل ریسن شپ ہے نا ب ھر؟
نہ ئم ک یا کہہ رہی ہو سمرن؟ ایسا کچھ نہیں ہے۔ اینی آواز کا ک ھوکھال ین اسے خود صاف محسوس ہو
رہا ب ھا۔
اوکے! نو ب ھر کوئی پرش یل اسو ہے ک یا سر کا اور تمہارا۔ آئی مین سر جس طرح ئم سے ئی ہ تو
کرنے ہیں ایسا لگ یا خیسے۔ مچ ھے سمچھ میں نہیں آ رہا ہے کیسے کہوں؟
170
نو نو خیسے اقٹیرز میں لڑکی لڑکے کو دھوکہ د ینی ہے اور وہ ئعد میں اس سے رو ییج لت یا ہے۔ شٹم ویسا
م
ہی لگ رہا ہے۔ کل نہ نات وارڈ نوانے ب ھی کہہ رہا ب ھا۔ سوچ سوچ کر سمرن نے نات کمل کی۔
ک یا کہہ رہا ب ھا وارڈ نوانے؟
ق
خ ھوڑو نا نار جلو ،ساند کوئی علط ہمی ہو۔ جدتچہ کی زرد پڑئی رنگت کو دنک ھیے ہونے اس نے نات خٹم
کرئی جاہی۔
نلیز ی یاؤ ک یا کہہ رہا ب ھا وہ؟ وہ ئصد ہوئی۔
وہ کہہ رہا کہ "ڈاکیر جدتچہ اینی ی یک پروین پتنی ہیں مگر سر کے سابھ جکر جالنے کی کوسش میں
ہیں۔ سر ای یا غصہ کرنے ہیں ساند وہی ان کے ییچ ھے پڑی ہیں اس لیے سر غصہ میں ر ہیے ہیں ،پردے
میں ر ہیے وال یاں ا یسے کام کریں گی نو آزاد گ ھو میے وال توں سے ک یا ام ید رک ھی جانے"۔
اس سے آگے ستیے کی جدتچہ میں ہمت نہیں ب ھی۔ وہ پری طرح لڑک ھڑائی ب ھی۔
اب سمچھ میں آنا ب ھا اسے ع یدال یاری نے اس کے لیے آسان سزا تچوپز نہیں کی ب ھی۔ اس کے
کردار پر سوالتہ یسان لگ رہا ب ھا۔ اور اس کے پردے پر ب ھی۔
ج ِان جہاں! نلیز اخمد سے انو کہلوا دو۔ ائکل کہ یا ہے نو دل دک ھیا ہے۔ نلیز نار۔ اس کے جان جہاں
کہیے پر اس نے گ ھور کر دنک ھا جس پر اس کے گ ھورنے کا کوئی اپر نہیں ہوا۔
کیسے کہلوا دوں؟ خ یکہ نہ نات سک کی ہے کہ وہ آپ کا جاپز خون ہے نا میرے گ یاہ کا پتیچہ۔ پڑی
نےرخمی سے ا شیے ا یے ہی کردار پر خملہ ک یا ب ھا۔ ضرار لعاری نلیال کر رہ گ یا۔
شٹ اپ! چیردار خو آج کے ئعد خود کے نارے میں ایسا کہا نو۔ میرا پت یا ہے وہ۔ دونارہ ایسا کہا نہ
ب
ج ِان جہاں نو ئقین کرو تمہیں ب ھیڑ لگانے میں مچ ھے افسوس نہیں ہوگا۔ مٹ ھیاں ھتیچ کر خود پر قانو نانا۔
171
اس کے غصہ پر ام اخمد کو ا یے اندر سکون اپرنا محسوس ہوا۔
اخ ھا کب ی یا جال "وہ آپ کا پت یا ہے"؟ اور خھ سال نہلے نو ساند میں کسی کی۔۔۔۔۔۔ آگے کے
القاظ کا گال ضرار لعاری کی سدت نے گ ھویٹ دنا ب ھا۔
معاف کر دو نار! نلیز معاف کر دو۔ میں نے عیرت ب ھا ،میں پرا ب ھا ،نہت علط ک یا تمہارے سابھ،
معاف کر دو نلیز۔ وایس نلٹ آؤ۔ نہیں رہ سک یا ئم دونوں کے ی یا اب۔
ضرار کے خڑے ہابھ دنکھ کر اس کا دل سکڑ کر ب ھیال ب ھا۔ ایسا نو اس نے کٹھی ب ھی نہیں جاہا ب ھا
کہ وہ اس کے سا میے ہابھ خوڑے۔ اسے ہللا کی ناراصگی کا خوف ہوا ب ھا۔
آپ ا یے گ ھر کب جاپیں گے؟ اس کے خڑے ہاب ھوں کو ک ھوال۔
چب نک ئم راضی نہیں ہو جاپیں نہیں جاؤں گا کہیں ب ھی۔ تمہیں سابھ لےکر ہی جاؤں گا۔
صدی لہچہ میں کہہ کر وہ ی یڈ پر پتٹھ گ یا۔
ای یا خ یال کیجیے انک گ ھر آپ کی ساپت یائی میں ہے کچھ ان کا خ یال کریں۔ میری آپ سے کوئی
ناراصگی نہیں۔ اور نہ ہی آپ سے کوئی ئفرت نہ عداوت۔ اس کی جالت کے پی ِش ئظر اسے پرسکون کرنا
ضروری لگا۔
نو ب ھر مان جاؤ نا نلیز ،ئم ب ھی آجاؤ ،سای یاں نو تمہارا ب ھی میں ہی ہوں۔
مج یت کر لو مچھ سے۔ تمہیں خھ سال نہلے نہیں ہوئی ب ھی ک تونکہ اس وقت میں تمہارے قانل
نہیں ب ھا مگر ک یا آج ب ھی تمہارے قانل نہیں ہوں؟ انداز ہارا ہوا ب ھا۔
اس کے سوال کا خواب اس کے ناس نہیں ب ھا ،مگر دل میں ہوئی خٹ ھن اس کی سمچھ سے ناال پر
ب ھی۔ اسے ا یے رب کی مدد درکار ب ھی۔
172
شب نک ھر گ یا ہے جان جہاں نلیز سم یٹ لو آ کر۔ ع تودگی میں جانے ہونے اس کا نکڑ کر الیجا کی۔
ام اخمد نے اس کی پیسائی پر نک ھرے نالوں کو ییچ ھے ک یا۔ آنکھوں سے خ ید آیسوں ئکل کر اس کے
گالوں پر نہہ گیے۔
خھ سالوں میں کس چیز نے ضرار لعاری کو ای یا ندل دنا ب ھا؟ ک یا ہوا ب ھا اس کے آنے کے ئعد،
اسے جا یے کی طلب ہو رہی ب ھی۔ اور اسے اب جای یا ضروری لگا ب ھا۔
کنی نار ع یدال یاری کا قون اس کے قون پر آ چکا ب ھا جسے اس نے رستو کرنے کی ضرورت نہیں
مچ س
ک خ
ھی۔ اس کا دل نہت زنادہ ب ھرا ہوا ب ھا۔ اسے ا یے ڈنوئی نائم کے ٹم ہونے کا ای نظار ب ھا۔ تنی نار وہ
خ یکے خ یکے رو جکی ب ھی جس کی وجہ سے آج اس نے ا یے جہرے سے ئقاب نہیں ہ یانا ب ھا۔ ۔ ییچ میں
ڈنوئی خ ھوڑ کر جانے سے وہ کسی کو اور کچھ نو لیے کا موقع نہیں د ییا جاہنی ب ھی۔
اب ھی ب ھی وہ کسی پیش یٹ کو خ یک کر رہی ب ھی چب ب ھر سے اس کا قون واتیریٹ کرنے لگا۔ اس
نار واتیریسن لگا نار میسحز کا ب ھا۔ خو سارے ڈاکیر جان کے نام کے بھے۔
اس نے ی یٹ آف کر کے سارے میسیحز خ یک کیے۔
کیین میں آؤ اگر اینی چیریت جاہنی ہو نو۔ مچ ھے اگ تور کرنے کی علطی کیسے کر رہی ہو؟ اگر اگلے ناتچ
م یٹ میں میرے ک یین میں جاضری نہیں دی نو اینی چیر م یا لت یا۔ دھمکی آمیز میسحز نے اسے خوفزدہ کر
دنا ب ھا۔
اس نے آج نہ نو ع یدال یاری کا کوئی کام ک یا اور نہ اس کی دی گنی ڈنوئی قالو کی۔ اور نہی وجہ ب ھی خو
ع یدال یاری کا غصہ سانویں آسمان پر نہیجا ہوا ب ھا۔
173
ا یے قون کو ہابھ میں لیے وہ اس کے میسج د نک ھے جانے کا و یٹ کر رہا ب ھا ،چب کافی دپر نک نہیں
د نک ھے نو وایس میسج ک یا مگر اس کا ڈ ییا آف دنک ھیے پر اس نے پڑی مشکل سے خود کو وہاں جانے سے
روکا۔
وارڈ نوانے کے ذر ئعے فی م یل ڈنارتم یٹ میں ا یے آنے کی اطالع نہیجائی۔
ن
روزانہ کی طرح تمام وارڈ کی پیش یٹ کی رنورٹ انک نار ب ھر د ک ھیں ،ان سے رسمی جال جال نوخ ھا،
ئگاہیں اسے نالش کر رہی ب ھیں۔ مگر دور دور نک ب ھی وہ اسے ئظر نہیں آئی۔
نورے راؤنڈ کے ئعد اس کے قدم کونے میں یے روم کی طرف پڑھ رہے بھے خو زنادہ پر لوگوں کی
ئظروں سے محفوظ رہ یا ب ھا۔
انک خ ھیکے سے دروازہ ک ھوال اور اندر داجل ہو کر جالی کمرے میں انک طاپرانہ ئگاہ دوڑائی خو انک ئفطہ
پر آ کر ساکت ہو گنی۔
خو ئظر آنا ب ھا وہ اس کے لیے کسی انکساف سے کم نہیں ب ھا ،اس کی نوقع کے پر عکس وہ مصلہ پر
پ
دونوں ہاب ھوں میں جہرہ خ ھیانے تٹھی ہوئی ب ھی۔ پری طرح ہجکولے ک ھا نا وخود اور نار نار گوتجنی سسک یاں
اس کے نے تجاسا رونے کا ی یا دے رہی ب ھیں۔
کنی نل ساکت ئگاہیں اس وخود پر خمی رہی ،ب ھر نے ساچتہ قدم اس طرف پڑ ھیے جلے گیے۔
گ ھت توں کے نل خ ھک کر وہ اس کے فریب پتٹ ھا اور اس کے جہرے سے ہابھ ہ یانے۔ جدتچہ نے
ن
کریٹ ک ھا کر اس کی طرف دنک ھا۔ آیسوؤں سے ب ھری آ ک ھیں خوف سے ب ھیلیں۔
ن
ع یدال یاری کو اس کی خوف سے ب ھیلنی آ ک ھیں اور رونے کی وجہ سے سوجا ہوا سرخ جہرہ دنکھ کر ای یا دل
نے قانو ہونا محسوس ہوا۔
174
جدتچہ زور سے اس کے ہابھ خ ھیک کر اس سے دور ہوئی۔
ع یدال یاری خو اس کے صحر میں خود کو جکڑا ہوا محسوس کر رہا ب ھا انکدم سے ہوش میں آنا ب ھا۔ اور اگلے نل
وہ اسے دونوں نازوؤں سے نکڑ کر ک ھڑا کرنے ہونے دنوار سے لگا چکا ب ھا۔
اس کو دنکھ کر خو غصہ کم ہو گ یا ب ھا ب ھر سے غود کر آنا۔
ک یا جال جل رہی ہو ئم؟ ی یاؤ کون سا نالن ہے تمہارا؟ میں نے کہا ب ھا اب کوئی گٹم نہیں ک ھیلیا،
تمہاری ڈور میرے ہابھ میں ہے ،ب ھر ک توں کی نہ جاالکی؟
کک۔کون شی جاالکی؟ کچھ نہیں ک یا میں نے۔
خ ھوٹ مت نولو ،جان چکا ہوں میں ک یا کرنے کا ارادہ کر رہی ہو ئم۔ ب ھر سے پرناد کرنے آئی ہو۔
اس کی نات پر جدتچہ نے ئقی میں سر ہالنا ب ھا۔
جان لے لیں آپ میری ،نہ میں رہوں گی نہ کوئی نالن ،ب ھر کوئی چظرہ نہیں ہوگا آپ کو۔ اس کی
نکڑ سے خود کو آزاد کرانے کی کوسش جاری ب ھی۔
نکواس ی ید کرو۔ اگر کوئی نالی یگ نہیں ہے نو ڈاکیر عادل کس ی یا پر ئم سے سادی کا خواہسم ید ہے؟
کس ی یا پر وہ تمہاری ئعرئفوں کے نل ناندھ رہا ہے ،اینی خ ھنی ہوئی آئی ہو کس طرح دنک ھا اس نے تمہیں؟
نولو کس ی یا پر کر رہا ہے وہ نہ شب؟ اس کی پر زور مذاخمت پر اسے خ ھ نکا دے کر ییچ ھے ک یا ب ھا۔ اور
جدتچہ اس یے انکساف پر سسدر رہ گنی ب ھی۔ نو ک یا رسوائی نے اس کا ییچ ھا نہیں خ ھوڑا ب ھا ،ک یا وہ ب ھر
سے ی نہا کر دی گنی ب ھی؟۔ سایس ستیے میں ا نکیے لگی ب ھی۔
ن
نولو! خود کو یٹ ھرائی ئظروں سے د ک ھنی ہوئی جدتچہ کو فریب کر کے جال کر نوخ ھا اور و یسے ہی زور سے
دھکا دنا۔
175
کب سے جل رہا ہے اس کا اور تمہارا اقٹیر؟ ی یاؤ ک یا کرنا جاہنی ہو ئم؟ قظرت نہیں ندلی نہ تمہاری،
نہلے اے ڈی کے سابھ اور اب اشی کے ہم نام کے سابھ ،نولو ک یا ئم آزاد ہو ،آزاد ہو ئم؟ اسالم کو
ندنام کرنے کے لیے ئم نے نہ مومتہ پتیے کا ڈھونگ ک یا۔ سرم نہیں آئی تمہیں؟ اس کی نلید ہوئی آواز
سے جدتچہ کے خواس گم ہو رہے بھے خ نہیں وہ پڑی مشکل سے قانو کر رہی ب ھی۔ اس کی پرداشت کی نہ
آخری جد ب ھی۔
نو خو آپ جا ہیے بھے وہ ہو گ یا ،آپ کی دی گنی سزا کا مفصد نورا ہو گ یا۔ خود کالمی کے انداز میں
نولنی وہ نلکل ب ھی ہوش میں نہیں لگ رہی ب ھی۔ ایسا لگ رہا ب ھا کسی ب ھی نل نے ہوش کر گر پڑے
گی۔
معاف کر دیں مچ ھے ،معاف کر دیں نلیز! جار سال نہلے نہت علط کہا ب ھا اس کی سزا اس وقت ب ھی
ب ھگنی ب ھی اور آج ب ھی آپ نے ای یا ندلہ لے ل یا خو نورا ہو گ یا۔ خود کو تمشکل ستٹ ھالے وہ اس کے سا میے
ک ھڑی ب ھی۔
اب جانے دیں نہاں سے ،اب نو آپ کا ای نقام ب ھی نورا ہو گ یا۔ خو جا ہیے بھے آپ وہ ہو گ یا۔ اب
جانے دیں مچ ھے۔ میں کٹھی ب ھی آپ کے سا میے نہیں آ ؤں گی۔ کٹھی ب ھی نہیں آؤں گی۔ یس جانے
دیں مچ ھے۔ اس سے نہلے ہی ع یدال یاری ہابھ پڑھا کر اسے فریب کرنا وہ تیزی سے اس سے کنی قدم دور
ہوئی اور اس کے سا میے ہابھ خوڑ دنے۔
نلیز! معاف کر دیں۔
ع یدال یاری اس کی جالت پر ساکڈ ہوا ب ھا۔ اس کی نے یسی اس کی سمچھ سے ناال پر ب ھی۔
کون سا ای نقام ل یا میں نے ئم سے؟ ا یے سا میے ہابھ خوڑے ک ھڑی جدتچہ کو دنکھ کر اسنقسار ک یا۔
176
وہی خو جار سال نہلے میں نے آپ کے سابھ ک یا ب ھا وہی آپ نے کر دنا۔ جساب پراپر ہو گ یا۔ اب
جانے دیں ،آپ نے پرداشت کر ل یا ب ھا مگر میں نہیں کر ناؤں گی ،مر جاؤں گی میں ،مچھ میں نہیں اینی
سکت نہیں ہے کہ اس ندنامی کے سابھ ب ھر سے زندہ رہ لوں۔
کہیں نہیں جا سکنی ئم۔ نہلے ی یاؤ کون شی ندنامی؟ ک یا ہوا ہے؟ لڑک ھڑائی جدتچہ کو نازو سے نکڑ
گرنے سے تجانا۔
ع یدال یاری کی پرم گرقت دنکھ کر وہ اس کے فریب ہوئی۔
اگر نہیں جانے دے سکیے نو مار دتجیے مچ ھے۔ جان لے لیجیے۔ میں معاف کرئی ہوں آپ کو ای یا خون۔
یس مچ ھے اس ئکل نف سے خ ھ نکارا دے دتجیے سر۔ نلیز۔ تمشکل ہجک توں میں کہہ کر اس کے دونوں ہاب ھوں
کو ا یے گلے پر رکھ کر دناؤ ڈاال۔ ع یدال یاری اس کی خرکت پر دنگ ہوا ب ھا۔
ک یا ناگل ین ہے نہ؟ ک یا ہوا ہے ی یاؤگی مچ ھے۔ ع یدال یاری نے اس کے گلے سے ا یے ہابھ ہ یانے۔
غصہ اسکی جالت دنکھ اڑتچھو ہو چکا ب ھا۔
اس کے سوال پر جدتچہ نے پڑپ کر اسے دنک ھا۔
آپ کو نہیں ی یا ک یا ہوا ہے؟ نہیں ی یا آپ کو؟ آپ ہی کا نو ک یا دھرا ہے ،خو آپ جا ہیے بھے وہ ہو
نو گ یا نا۔ ہو گ یا آپ کا ای نقام نورا ،اب ک توں ا یے مغصوم ین رہے ہیں۔ دک ھا جکے آپ اینی مردانگی۔
نایت کر دنا آپ نے مرد کافر ہو نا مسلم ہونا کم طرف ہی ہے۔ نایت کر دنا آپ نے۔
ً
شٹ اپ! میں خو نوخھ رہا ہوں اس کا خواب دو۔ ک یا ہوا ہے؟ اس نے اسے فری یا خ ھیچوڑ ڈاال۔
ندنام ہو گنی ہوں میں ،کیرنکیر لیس ہونے کا ب ھر سے سری نف یکٹ مل گ یا ہے۔ موم توں کی شکل میں
کافرہ ہی ہوں میں خو انک نہایت ہی سرئف مومن مرد کو ش یڈنوس کر رہی ہوں۔ پردے میں رہ آپ کو زنا
177
کی دغوت دے رہی ہوں ،آپ سے اقٹیر کرنے کی کوسش کر رہی ہوں۔ صجیح کہا ب ھا آپ نے میرا
اسالم ق تول کرنا ،پردہ کرنا ،تماز شب ڈھونگ ب ھا ،شب ڈھونگ۔ میں قانل ہی نہیں ہوں اسالم کے۔ میں
قانل ہی نہیں ہوں کہ ہللا کے فریب ہو جاؤں۔ نہیں ہوں میں کسی قانل۔ اس کے ہابھ کو ا یے نازو
پ
سے ہ یا کر اسے دھکا دنا ب ھر اشی کا ہابھ نکڑے ب ھوٹ ب ھوٹ کر روئی وہ زمین پر تٹ ھنی جلی گنی بھی۔
ع یدال یاری اس سدند ری یکسن سے گ ھیرا گ یا ،سدت سے کچھ علط ہونے اجساس ہوا۔
جدتچہ! رونا ی ید کرو۔ وہ خود ب ھی اس کے سابھ فرش پر پتٹ ھا اور اس کے شجدے میں جانے وخود کو
نازوؤں سے نکڑ کر ستٹ ھاال۔
کفر کی جالت میں ک یا گ یا گ یاہ اسالم ق تول کرنے کے ئعد ب ھی نہیں دھلیا نا۔ مچ ھے لگا ب ھا
میں۔۔مم۔۔میں۔
نلیز مچ ھے اس رسوائی سے تجا لیں ،مچ ھے اس ئکل نف سے تجات دلوادیں ،میں آپ کے لیے واچب الف یل
ہوں نا نو آپ مار دیں مچ ھے۔ آپ نے کہا ب ھا میں آپ کے سا میے آئی نو آپ مار دیں گے مچ ھے اور آپ
سوخیں گے ب ھی نہیں ،نو میں آپ سے رنکویشٹ کر رہی ہوں نلیز مار دیں مچ ھے۔ نلیز مار دیں سر ،نلیز ڈاکیر
جان ،مم
میں نے جار سال نہلے ب ھی سزا نائی ب ھی اور آج ب ھی سزا کی ہی چقدار ب ھہری۔ میں ناقانل معافی
ہوں ،مار دیں مچ ھے ،مار دیں نلیز۔ میں سوسانڈ نہیں کر سکنی،
میں نے اس وقت ب ھی اسالم ق تول کرنے کا ڈھونگ نہیں ک یا ب ھا۔ میں نے شچ میں اسالم ق تول ک یا
ب ھا ،ی یت دوسری ب ھی مگر ب ھی نو مسلمان ہونے کی۔ نو مسلمان خودکسی کیسے کر سکیے ہیں۔ آپ مار دیں
مچ ھے ،روئی نلکنی وہ اس کے سا میے سرانا الیجا ینی ہوئی ب ھی۔
178
اور ع یدال یاری خو ا یے ا نلیے اسنعال کو قانو کر کے اس سے جساب لتیے آنا ب ھا اس کی اس جالت
سے نلکل یت ین گ یا ب ھا۔
شب کو لگ رہا ہے کہ میں نے آپ کو دھوکہ دنا ،آپ مچ ھے ،دنک ھیے ہیں ،مچ ھے تچ کرنے ہیں ،نو
ہمارا کوئی ال۔۔ل نگل۔۔
نہیں ہوں میں ایسی ،ک یا جار سالوں کی نونہ ،رونا پڑ ییا ،معاق یاں مانگ یا ،کسی کام کا نہیں ب ھا ،ک یا میں
آج ب ھی وہی ہوں خو نہلے ب ھی۔
میں ہللا کی فسم ک ھا کر کہنی ہوں میں نے اس کے ئعد کسی عیر مرد کو دنک ھیا نو دور انک رائی کے
دانے کے پراپر ب ھی کسی کو سوجا ب ھی نہیں،
ک یا اسالم میں داجل ہونے کے ئعد ب ھی میرے گ یاہ معاف نہیں ہونے۔
ام اخمد نو کہنی ہیں کہ ہللا نے مچ ھے معاف کر دنا مچ ھے ق تول کر ل یا اشی لیے آپ کو ب ھیجا ،انہوں نے کہا
کہ "وہ مومن ہی ک یا خو لعن و طعن ب ھی پرداشت نہ کر سکے"۔
میں نے ک یا نہ پرداشت ،ک یا نہ ،آپ نے ایسلٹ کی ،چب جاہا دو کوڑی کا کر دنا ،شب کے سا میے
ذل یل ک یا ،مچ ھے لگ یا ب ھا اس سے آپ کو میری طرف سے ملی ئکل نف کا ازالہ ہو جانے گا ،مچ ھے لگا میں ہللا
کی مومتہ ی یدی ین جاؤں گی۔ مگر میں نہیں ین نائی۔
مچ ھے ئکل نف ہوئی ب ھی ،نہت ہوئی ب ھی ،مچھ سے نہ الزام نہیں اب پرداشت ہو رہے ہیں ،آپ طاق تور
ہیں لڑ سکیے ہیں ،مچھ میں ذرا ب ھی سکت نہیں ہے ،میں نہیں لڑ سکنی ،میں مر جاؤں گی سر ،میں شچ
میں مر جاؤں گی اب ان الزاموں سے۔ میں مر جاؤں گی۔ مچ ھے اس ئکل نف سے تجا لیں ڈاکیر جان۔ نا
179
ب ھر مچ ھے جانے دیں۔ میں کٹھی ب ھی نہیں نلٹ کر آؤں گی۔ اگر ئقین نہیں ہے نو اب ھی خود ہی جان
لے لیں آپ۔
مم۔مچ ھے۔ اس کا ہابھ نکڑے اشی کے گ ھتیے پر سر ر کھے وہ ہوش و خواس سے ی نگانہ ہو رہی ب ھی۔
جدتچہ نات ستو میری ،کچھ نہیں ہوا ہے ،تمہارے متہ میں زنان نہیں ب ھی اس وقت ،لوگ نکواس کر
رہے بھے نو ش یا ک توں خواب ک توں نہیں دنا ،اسے ستٹ ھال یا مشکل ہو رہا ب ھا۔ اسے خود پر نے تجاسا غصہ
آنا۔
جدتچہ ،جدتچہ! اس کی طرف کوئی ریس یایس نہ ناکر اس کا سر اوپر اب ھانا خو اس کے اب ھانے ہی انک
طرف لڑھک گ یا۔
جدتچہ!!!!!
اسے کوئی ب ھی خواب د ییے سے نہلے ہی اس کے خواس کام کرنا ی ید کر جکے بھے۔
ک یا نہاں کے ڈاکیرز ا یسے کام کرنے ہیں؟ شکل موم یانہ کارنوت کافرانہ۔ انک جان خوان اتجان لڑکی
انک ڈاکیر ہے خو ا یے پردے میں انک اختنی مرد کی ناہوں میں ہے۔ ک یا اس ہاست یل میں ا یسے لوگ
ب ھی ہیں۔
زنان جانہ اور مردان جانہ الگ ی توانے کا ضرف نانک ب ھا ،ہمیں نو لگا ب ھا نہاں عزت کی جائی ہے
غورنوں کی ،ہاست یل کا مالک پڑا ی یک اور د ییدار ہے۔ مگر نہ نو۔۔۔۔
دنک ھیے آینی ،آپ علط نات کر رہی ہیں۔ ڈاکیر سمرن اور رقتہ ان دو پین غورنوں کو کچھ ب ھی نو لیے سے
ناز رک ھیے کی کوسش کر رہی ب ھیں خ نہوں نے ع یدال یاری کو جدتچہ کو پرش یل قٹملی روم میں لے جانے دنک ھا
180
ب ھا۔ ساکڈ نو وہ ب ھی ب ھیں ،مگر مصلحت کے تحت جاموش رہی ب ھیں۔ انہیں چف نفت کا کچھ ی یا نہیں ب ھا،
انہیں لگ رہا ب ھا چف نفت کچھ اور ہے ،جاہ کر ب ھی وہ جدتچہ پر سک نہیں کر نا رہی ب ھیں۔
ک یا علط نات ہے ئی ئی ،دنک ھا نہیں کیسے اس ہاست یل کا مالک اس پردہ ئی ئی کو اینی گود میں اب ھا
کر لے گ یا۔
شہی کہہ رہی ہو نہن ،کب سے اس ی نہا روم میں دونوں ی ید بھے ،میں نے خود اس ڈاکیر لڑکی کو اس
روم میں جانے دنک ھا ب ھا ،ب ھر وہ ڈاکیر گ یا ،ہللا جانے ایسا ک یا ہوا خو وہ لڑکی نے ہوش ہو گنی۔ دوسری
غورت نے ب ھی زنان ک ھولی۔
لڑکوں کا نو آج کل نہی کردار ہے ،مگر اس لڑکی نے نو پردہ دار لڑک توں کو ب ھی مسکوک کر دنا۔ اب
پردہ کرنے وال توں پر کون ئقین کرے گا۔
نونہ نونہ نہاں ہاست یل میں نہ کام ہونے ہیں۔ ق یامت کے آ نار ہیں نہن ،خو ا یسے د ییدار ئظر آنے
والے لوگ ب ھی ا یسے ئکل رہے ہیں۔
ان دو پین غورنوں کے واو نلے سے پیش یٹ کے سابھ آئی دوسری غورپیں ب ھی ان کی ہاں میں ہاں
مالنے لگی ب ھیں۔ ہاست یل کا مردانہ اش یاف ب ھی اس طرف آ کر معاملہ کی ش یگتنی کو جاتجیے کی کوسش
کر رہا ب ھا۔
دنک ھا میں نے کہا ب ھا نہ نہ ڈاکیر جدتچہ سر کو ا یے قانو میں کرنا جاہنی ہیں ،نہت اوتجی اڑان ب ھر رہی
ہیں اور کام یاب ب ھی ہو رہی ہیں۔ دنک ھا نہیں کل نک نےعزئی کرنے والے سر آج کیسے انہیں ناہوں
میں ب ھرے لے کر گیے شب کے سا میے۔ وارڈ نوانے کے القاظ کچھ غورنوں کے کانوں میں پڑ گیے
جس سے جدتچہ کے کردار کو لے کر ب ھر سے علط ناپیں ہونے لگیں۔
181
نہت خوب! ک یا اندازے ہیں آپ لوگوں کے ماساءہللا! ای نہائی سرد آواز پر شٹھی انک سابھ مڑے
بھے۔
ع یدال یاری نے ان کی نےجسی پر دو پین نار نال یاں تجا کر انہیں خیسے انکرتج ک یا ،جہرہ ای نہائی یٹ ھرنال ہو
رہا ب ھا خیسے تمشکل ا یے اسنعال پر قانو نا رہا ہو۔
نو ک یا کہہ رہے ہیں آپ لوگ ،ذرا ب ھر سے کہیں میں ب ھی ست یا جاہ یا ہوں۔ سرد لہچہ وہاں موخود تمام
لوگوں کو خزپز کر گ یا۔ ع یدال یاری نے ان شٹھی پر انک شحت ئگاہ ڈالی اور وارڈ نوانے کی طرف آنا۔
ئم کہو وشٹم ک یا کہہ رہے بھے ئم ڈاکیر جدتچہ کے نارے میں؟ ستیے پر دونوں ہابھ ناندھے وہ ی یدہی
کے سابھ اس کی طرف م توجہ ہوا۔
مم میں کک کچھ نہیں کہہ رہا ب ھا سر۔ وارڈ نوانے نے اس کی تیز ئگاہوں سے گ ھیرا کر خ ھوٹ نوال۔
شچ نولو! اس کی دہاڑ پر وہ ہل کر رہ گ یا۔
وہ سر ،آپ انہیں ڈا پتیے ہیں وہ آپ کے آس ناس ہوئی ہیں نو مچ ھے لگا۔۔۔۔
ک یا لگا تمہیں؟ اس کے جاموش ہونے پر ع یدال یاری نے ب ھر نوخ ھا۔
نہی کہ وہ آپ سے جکر جالنا جاہنی ہیں ،ک تونکہ آپ امیر ہیں۔ اس ہاست یل کے مالک ہیں۔ نو مچ ھے لگا
ً
وہ انکدم سے اوتجی اڑان ب ھرنا جاہنی ہیں۔ ع یدال یاری کا انداز دنکھ کر اسے مج تورا شچ نول یا پڑا۔
اخ ھا نو تمہیں لگا وہ ہاست یل کے مالک پر ای یا جادو جال کر مالکن پت یا جاہنی ہے؟ ایسا ہی لگا ک یا؟ ئظروں
کی طرح لہچہ ب ھی کاٹ دار ب ھا۔
جی سر! مچ ھے ایسا ہی لگا۔ سر خ ھکا کر اعیراف ک یا۔
اور ک توں لگا تمہیں ایسا؟ اپرو اچکا کر اسے دنک ھا۔
182
سر ماں ناپ نو ان کے ہیں نہیں اینی نہن کے گ ھر رہنی ہیں اور جن کے آگے ییچ ھے کوئی نہیں ہونا
نو وہ لڑک یاں ا یسے ہی ہٹ ھک یڈے آزمائی ہیں۔ انہیں ا یے دین اتمان کی کوئی قکر نہیں ہوئی ،وہ کسی ب ھی
جد۔۔
یس!!!!!!
اس کے نافی القاظ ع یدال یاری کے کرارے ب ھیڑ کی وجہ سے گم ہو گیے بھے۔ اس کے اسنعال پر
شب ساکڈ ہو کر اسء دنک ھیے لگے بھے۔ اش یاف کو اینی جاب کی ب ھی پرواہ ہو رہی ب ھی۔
تمہاری ئظر میں وہ مچ ھے ش یڈنوس کر رہی ب ھی؟ آپ شب کو لگ رہا ہے وہ ڈاکیر جدتچہ مچ ھے ش یڈنوس
کر رہی ب ھی ،اور ک یا کہہ رہے بھے ئم وہ ہاست یل کے مالک سے اقٹیر کر کے اس کی مالکن پت یا جاہنی
ہے ،نو میں آپ شب کو ی یا دوں!!! دم سادھے وہ لوگ اس کی پرہمی دنکھ اور سن رہے بھے۔
کچھ نل کے و ققے سے یت کی طرح ک ھڑے ان لوگوں کو دنکھ کر وہ ب ھر گونا ہوا،
اسے خق ہے کہ وہ مچ ھے ش یڈنوس کرے ،اسے خق ہے وہ خو جاہے میرے سابھ کرے ،اسے خق
ہے وہ خت یا جاہے میرا قاندہ اب ھانے ،اسے خق ہے وہ ختنی جاہے اڑان ب ھرے ،ک تونکہ!!!! وہ کچھ نل
ب ھر رکا۔ ک تونکہ!
وہ اس ہاست یل کے مالک کی اس امیر کٹیر آدمی کی اک یلی مالکن ہے۔ اسے مچھ سے اقٹیر کر کے
اوتجی اڑان ب ھرنے کی ضرورت ہے ہی نہیں ک تونکہ نہ شب کچھ اشی کا ہے۔
جا یے ہیں آپ لوگ کون ہے وہ؟ نہیں جا یے نو ش ییں۔
وہ ضرف ڈاکیر جدتچہ نہیں ہے نلکہ!!!
183
وہ ڈاکیر جدتچہ جان ع یدال یاری ہے۔ وہ اس ہاست یل کے مالک ،آپ کہ ئظر میں امیر کٹیر ڈاکیر جان
ع یدال یاری کی ی توی ہے۔
ی توی ہے وہ میری ،آنا سمچھ میں "شی از مانے وائف"۔ اور اب سے نہیں تچ ھلے ساڑھے جار سالوں
سے۔ نورے غملے پر خیسے کوئی ئم ب ھیا ب ھا۔ ختنی تیز اس کی آواز ب ھی ویسا ہی انکساف ب ھا۔
لوگوں کی سوخوں کے پرعکس اس انکساف پر وہ لوگ ساکڈ ہی نہیں ہونے ،نلکہ سرم یدگی کی اب ھاہ
گہرای توں میں خود کو اپرنا محسوس کر رہے بھے۔
م
اور نہ خو انک ہفتہ سے آپ لوگ ڈرامہ دنکھ رہے بھے محض نانک ب ھا انک۔ کسی کام کو کمل
اتجام د ییے کے لیے ،کسی انویسنی گیسن کے لیے۔ ضرف ڈرامہ جسے آپ لوگوں نے دنکھ کر مسز جان
کے نارے میں مقلوطے گ ھڑ لیے۔
انک نل کے لیے نہیں سوجا آپ لوگوں نے کہ خو ڈاکیر ع یدال یاری ا یے ہاست یل میں انڈمٹ ا یے زپ ِر
عالج غورنوں کو نہیں دنک ھیا وہ اینی ناخ یا اور ناپردہ لڑکی کو نہ ضرف دنک ھیا ہے نلکہ اس کا ہابھ ب ھی نکڑنا
ہے ،اشی کے ہابھ کی کافی اور اشی کے ہابھ کا ک ھانا ک ھا نا ہے۔
نو ایسا وہ ک توں کرنا ہے؟ ،کوئی نو وجہ ہوگی؟ ،کوئی نو رشتہ ہوگا خو وہ اشی سابھ کرنا ہے اور کسی لڑکی پر
اس کی کوئی نوجہ نہیں ہے سوا اس کے۔
مگر نہیں!!! آپ لوگوں کو موقع جا ہیے ہونا ہے ناک یاز لوگوں پر الزام لگانے کا۔
انک نات سن لیں آپ لوگ" ،کٹھی کٹھی خو آپ نہت فریب سے اینی آنکھوں سے ب ھی نہت کچھ
ہونا ہوا دنک ھیے ہیں نا وہ ب ھی اکیر دھوکہ ئکلیا ہے چب نک کہ آپ تحف تق کر کے شچ کی مہر نہ لگا دیں"،
184
ً ق
"ورنہ آپ کی نہ علط ہمی نا ندگمائی کسی کی دی یا جہٹم ی یانےگی نو ئقت یا آپ کی نو آخرت جہٹم کے سوا کچھ نہ
ہوگی"۔
اور آپ شٹھی نہت ا خھے سے جا یے ہیں کہ "دی یا کی جہٹم سے آخرت کی جہٹم ند پرین ہے ،جد سے
زنادہ ئکل نف دہ ہے خو ایسائی جان کے لیے پرداشت سے ناہر ہوگی"۔
مگر نہیں اس نات سے آپ لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑنا ،آپ لوگوں کو نو یس لوگوں پر الزام پراشی
کر کے انہیں ندکردار نایت کر کے ان کی زندگی جہٹم ی یانا مج توب پرین ہے۔
ڈاکیر ع یدال یاری جس کی پرم مزاجی اور خوش گف یاری کے اس کے پیس ییس قانل ہیں آج وہ ا یے
اسنعال کی دہشت سے نہ ضرف ان کو خوفزدہ کر رہا ب ھا نلکہ زندگی کی انک چف نفت سمچ ھا کر ان کے
کرنہہ جہروں کے سا میے آپ یتہ ب ھی رکھ رہا ب ھا۔
ڈاکیر عادل میرے ہاست یل میں ا یسے لوگوں کی جگہ نہیں ہے خو اس ہاست یل کی مالکن کے کردار پر
کیحڑ اخ ھا لیں۔
سمچھ گیے آپ؟ اس نے انک کونے میں سر خ ھکا کر ک ھڑے ڈاکیر عادل کو اینی نات کا مظلب
سمچ ھانا۔
جی سر! شب سمچھ گ یا۔ اس کے خواب پر اس نے یت یے لوگوں پر انک افسوس ب ھری ئظر ڈالی اور
لمیے لمیے ڈگ ب ھرنا وہ ا یے قٹملی روم کی طرف پڑھ یا جال گ یا۔
جدتچہ ڈاکیر جان کی ی توی ہے۔ او مانے گاڈ کتنی خ ھنی رشٹم ئکلی نہ۔ اور میں کیسے اشی کے سا میے
اس کے سوہر کے لیے اقفف۔
185
ہللا کا سکر ہے مچ ھے اس پر سک نہیں یس ک نف توژن ب ھا جسے میں دور کرنا جاہنی ب ھی۔ ڈاکیر سمرن
ڈاکیر رقتہ سے اینی چیرت سٹیر کر رہی ب ھی۔
میری ایسیریسن ہے نار وہ۔ اسے دنکھ کر میرا اتمان نازہ ہونا ہے۔ واقعی جسے دنکھ کر ہللا کی ناد آ جانے
وہ علط کیسے ہو سکنی ہے۔
سمچھ گیے آپ لوگ ،اشی لیے روک رہے بھے ہم کہ ہللا جانے چف نفت ک یا ہو ،اب پڑی مشکل
سے اخ ھی ی یت ی یائی پڑےگی آپ لوگوں کے عالج کے لیے ،آپ لوگ ب ھول گیے کہ وہ وہی ڈاکیر ہے
خو ہر پیش یٹ کا پر یٹم یٹ کرنے کے لیے نہلے صالۃ الجاچت پڑھنی ہے ب ھر عالج کرئی ہے ،اس کی
اخ ھای توں کی ندولت ہر پیش یٹ یس اشی سے ای یا عالج کروانا جاہ یا ہے ،آج وہی لوگ کیسے اس کے
جالف نکواس کر رہے بھے۔
ہمارے اس ہاست یل کا سنگار ہے وہ۔
ن
ڈاکیر سمرن کی آ ک ھیں آیسوؤں سے ب ھرنے لگی نو وہ ب ھی وہاں موخود سرم یدگی سے سر خ ھکانے
ک ھڑے لوگوں پر ی نف یدی ئگاہ ڈال ئکلنی جلی گنی۔
پر مزدہ جہرے پر ئگاہیں خمانے وہ خود ساکڈ ب ھا کہ وہ کچھ دپر نہلے ییجے ک یا کر کے آنا ہے۔
جس رشتہ کو اس نے کٹھی مانا ہی نہیں آج کیسے اس کے کردار پر نات آنے دنکھ کر نورے
ہاست یل میں اس نایس یدندہ ر شیے کا اعالن کر آنا ،جس کو اس نے ا یے لیے انک عذاب کہا ب ھا ،اس کی
زندگی ند پرین گ ھتیے ہونا واال وہ ئکاح خو اس کے لیے انک ناسور مرض کی طرح ب ھا۔
جس کو اس نے کٹھی ب ھی اینی زنان پر نہ النے کا خود سے وعدہ ک یا ب ھا۔ نو ب ھر کیسے وہ اس کا
اعالن کر سک یا ب ھا؟
186
ن
ک یا وہ اس ئقین کر رہا ب ھا؟ ک یا اسے اس کی ئکل نف سے ئکل نف ہیجی ب ھی؟ ک توں ک یا ب ھا اس نے
ایسا؟ ک توں اس کے کردار کہ گواہی دے کر آنا ک توں اس کو ڈی ق یڈ ک یا؟
ک توں غصہ آنا ب ھا اسے چب ڈاکیر عادل نے اس کی ی توی سے ئکاح کی خواہش کی؟ ک توں لگا اس
وقت اسے ایسا کہ وہ کت یا نےعیرت مرد ہے خو دوسرے مرد کو اینی ی توی کے نارے میں سو خیے کا موقع
دے رہا ہے؟
ک توں وہ اس پر خق خ یانے لگا ب ھا؟ ک توں وہ اسے ا یے لیے پرش یل کر رہا ب ھا؟ اس کے ہابھ کی
کافی ،اس کے ہابھ کا ی یا ہوا ک ھانا ،ک توں وہ عادی ی یا گ یا ب ھا خود کو؟ اس پر غصہ کر کے ،اس کی نذل یل
کر کے ،اس پر چفتہ ئظر رکھ کر وہ ک توں اس کی اس اسالمی نوع یت کا راز جای یا جاہ یا ب ھا؟
ک توں اس کا دل جاہ یا ب ھا کہ چف نفت خوئصورت ہو؟
اور ک توں اسے اس کی ہر نات پر ئقین آ رہا ب ھا ،اس کا رونا ،نلک یا ،پڑ ییا ،مرنے کی الیجاپیں کرنا،
ک توں وہ شب اسے ئکل نف دے رہا ب ھا؟
اسے ا یے نک ھرے جال میں دنک ھیا اس کے لیے مشکل ک توں ب ھا خ یکہ وہ خود اسے ئکل نف میں ہی
دنک ھیا جاہ یا ب ھا۔ اور ک توں اب ھی ام اخمد کو میسج کر کے اس کے نہ آنے کا ی یانا وہ ب ھی نہت ہی ونلڈ
رپزن کے سابھ۔
ک توں؟ اس کے جہرے پر ہابھ ب ھیرنے ہونے وہ ا یے اندر کی آوازوں کو سن کر پریسان ہو رہا ب ھا۔
سر خ ھیک کر ہر ک توں سے ییچ ھا خ ھڑانے کی کوسش کی ،مگر آج اس معا ملے میں ناکامی ہو رہی ب ھی۔
187
نےہوشی میں ب ھی اس کی سسک یاں ئکل رہی ب ھیں ،خیسے ئکل نف پرداشت کے ناہر ہو۔ ع یدال یاری
نے نال اردہ اس کا ہابھ نکڑ کر گونا نےہوش وخود کو اینی موخودگی کا اجساس دالنا۔ دوسرا ہابھ اس کے
نالوں میں سرای یت کر رہا ب ھا۔
۔2
یشہ نوری طرح نہیں اپرا ب ھا ،اس لیے قدم پری طرح لڑک ھڑا رہے بھے۔ گ یٹ کے ناس ک ھڑے ہو کر اس
نے زور زور سے واچ مین کو آواز دی،
صاچب کہا بھے آپ اور م یڈم کہاں ہیں؟ پڑے صاچب کب سے آپ کو قون لگا رہے ہیں۔ جلدی جلیے
اندر،
گ یٹ ک ھول کر واچ مین نے انک سابھ کنی سوال نو خھے ،دک ھیے سر کو نکڑے اس نے اس کے انک
ب ھی سوال کا خواب نہیں دنا ،واچ مین نہت زنادہ گ ھیرانا ہوا ب ھا مگر اسے کب کوئی ہوش ب ھا اس پر
دھ یان د ییے کا۔
س
ہ تو ئم! میں خود اندر جا سک یا ہوں مچ ھے۔ اس کے ادھر ادھر پڑنے قدموں کو دنکھ کر واچ مین نے اسے
شہارا د ییے کی کوسش کی۔
سر م یڈم کہاں ہیں؟ اس کے ییچ ھے نوپرہ کی عیر موخودگی واچ مین کو چیرت میں ڈال گنی۔
کون شی م یڈم؟ کوئی م یڈم نہیں تمہاری ،دونارہ اس کے نارے میں نوخ ھیا مت ورنہ ،نوپرہ کا نام سن کر
اس نے تمشکل ا یے قدموں کو روکا اور کچھ گ ھیرانے پریسان ک ھڑے واچ مین کو وارن ک یا۔
اب گ یٹ الک کرو ،کوئی نہیں آنےگا اب۔
جی صاچب! واچ مین کو گ یٹ ی ید کرنے دنکھ کر وہ و یسے ہی لڑک ھڑا نا ہوا اندر جا رہا ب ھا۔
188
ارے! آج دروازہ ک توں کھال ہوا ہے؟ کوئی اور ب ھی ناہر ہے ک یا؟
اندر جلیے صاچب ،واچ مین نے آیسو نوتچھ کر اسے اندر جانے کا اسارہ ک یا۔
شب لوگ میرا ای نظار کر رہے ہیں؟
جلو سو جاؤ شب ،مچ ھے ب ھی نہت پت ید آ رہی ہے۔ گڈ نایٹ۔ وہ انک قدم آگے پڑھا۔ مگر ب ھر وہ قدم وایس
ییچ ھے ل یا۔
ئم لوگوں کو ہوا ک یا ہے؟ اوہ ،جان جہاں کے جانے کا ی یا جل گ یا نا ،کوئی نات نہیں ،میں نے اس
سے کہا ئم جاؤ ،اب پریس کو تمہاری ضرورت نہیں نو وہ جلی گنی ،وہ نلکل اخ ھی نہیں ب ھی۔
اس نے اینی نات کہہ کر ان لوگوں کے جہرے کے انکسیریسن دنک ھیے کی کوسش کی ،مگر ان لوگوں میں
کوئی خ ییش نہ ہونے دنکھ کر اب کے اس نے نوری آنکھوں کو ک ھول کر دنک ھا۔
مگر اس کی ئگاہیں اس نار یت یے لوگوں سے ہونے ہونے فرش پر پڑے جادر میں لتیے وخود پر گ ییں،
قدم خود تچود اشی طرف پڑ ھیے لگے۔
خ ھک کر جادر خیسے ہی اس جہرے سے ہ یائی سارا یشہ ہرن ہونا گ یا۔
ن
ندا!!! پری طرح زخمی جہرے کو دنکھ کر آ ک ھیں نوری طرح کھلنی جلی گ ییں اور ہابھ ک یک یا کر رہ گیے۔
گرنے کے انداز میں اس کے فریب پتٹھ کر اس کی جادر ہ یانے کی کوسش کی جسے ردا کے ہابھ نے
روک دنا۔
ک یا ہوا ہے اسے؟ کسی انہوئی کے خ یال سے دل کی دھڑکن تیز ہوئی۔
189
کچھ نہیں ب ھائی،کچھ نہیں ہوا آئی کو ،یس جس کے ناپ ب ھائی ا یسے ہوں ان کی نہن ی یت توں کے سابھ
ایسا ہی ہونا ہے۔ اب یس میری ناری ہے۔ انک نے نو ب ھگت ل یا آپ دونوں کی نے عیرئی کا خم یازہ،
اب ساند میری ہی ناری ہے۔
ک یا نکواس کر رہی ہو؟ میں نے نوخ ھا ک یا ہوا ہے اسے؟ آواز اینی تیز ب ھی کہ نورے لعاری ہاؤس میں نکرا
گنی۔
نکواس نہیں ہے نہ! نہ لیجیے اور دنک ھیے آپ دونوں کی ہوس اور نے عیرئی نے آپ کے گ ھر کو زنا کا راشتہ
دک ھا دنا ضرار لعاری ،ردا اس سے ب ھی زنادہ زور سے جالئی اور اس کے متہ پر انک کاعذ ب ھت نکا جسے ضرار
ً
لعاری نے ردا کو غصہ سے گ ھور کر قورا کاعذ کھوال:
"ڈتیر شہ یاز لعاری ای یڈ ضرار لعاری"
نو ضرار لعاری میں اس مسن میں اک یلی نہیں ب ھی میرا سابھ دنا تمہارے ناپ کی ش یکرتیری جس کو تمہارے
ٰ
نامرد ناپ نے اینی رک ھیل ی یانا ہوا ب ھا۔ اس سے مج یت کا دغوی کر کر کے اس کا اسنعمال کرنا رہا اور
چب جی ب ھر گ یا نو اسے اینی زندگی اور کمتنی دونوں سے ئکال ب ھت نکا۔
نو نامرد ناپ کا پت یا کیسے مرد ہو سک یا ہے اس نے ب ھی وہی ک یا ،ہوس مچھ سے اور مچھ خیسی نہ جانے
کتنی لڑک توں سے نوری کی اور سادی کسی اور سے کی۔ مانا دوسری لڑک یاں ئم سے ا یے جسم کی قٹمت لتنی
ب ھی مگر ئم جا یے بھے مچ ھے ئم سے مج یت ب ھی اشی لیے تمہیں ا یے فریب آنے دنا۔
مگر چب ئم سے سادی کا کہا نو ئم نے وہی ک یا،
ئم خیسے سوروں کو عیر لڑک توں کے سابھ سونے ہونے اسالم ناد نہیں آ نا مگر سادی کا کوئی کہے نو ناد آ نا
ہے کہ ئم مسلمان ہو۔
190
اور ئم ب ھی ا یسے ہی کیے ئکلے خو مسلمانوں کے متہ پر کالک مل گیے،
نو خو ئم نے اور تمہارے ناپ نے ک یا اس کا یس خ ھونا سا رزلٹ ئم دونوں کو دنا۔
اور انک نات ی یاؤں تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں
نے اینی ہوس نوری کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔
نو ی یانا ذرا کہ کیسا محسوس ہوا ا یے گ ھر کی لڑکی کے سابھ وہ ہونے دنکھ کر خو اب نک ئم لوگ کرنے
آنے ہو دوسروں کے گ ھروں کی لڑک توں کے سابھ۔
پرس نو نہت آنا مچ ھے انک غیسائی ہو کر ب ھی ل یکن مسلمانوں سے ہوئی ئفرت زنادہ اشیرانگ ئکلی۔ تمہاری
دوسری نہن علطی سے تچ ئکلی ورنہ آج دو رزلٹ ملیے ئم لوگوں کو۔
آئی ہوپ نہت ہی زنادہ ساک یگ سرپراپز ہوگا ئم لوگوں کے لیے نا ساند فرق ب ھی نہ پڑے۔ ئم نے مچ ھے
نہت علط را شیے پر ال کر ک ھڑا کر دنا ،اور اس را شیے پر ی یا نہیں کون کون میرے قہر کی زد میں آنےگا،
یٹ ڈویٹ وری ،اب کسی گرل کو نہیں مرد کو ہی میں ایسا ستق سک ھاؤں گی خیسا ئم لوگوں کو سک ھانا۔
مگر ئم سے انلی کا رو ییج نورا ہوا۔ دل نو کر رہا ہے کہ ایسی گال یاں دوں خو تمہیں تمہاری اوقات ناد دالپیں
مگر اب لٹیر لک ھیے کا موڈ نہیں ہے۔ جسن ب ھی نو م یانا ہے اینی خ یت کا نےئی۔
چط اس کے ہابھ سے کب کا ہوا میں اڑ گ یا ب ھا مگر وہ نو ایسا ہو گ یا ب ھا خیسے اس کی سایشیں ب ھی رک
گنی ہوں۔
ا لیے قدم اب ھا نا وہ تیزی سے ییچ ھے پڑھ رہا ب ھا ،وجشت اینی ب ھی کہ اسے نہ ی یا نہیں جل رہا ب ھا کہ اس کے
قدم کہاں پڑ رہے ہیں۔
191
تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری
کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔
نو ی یانا ذرا کہ کیسا محسوس ہوا ا یے گ ھر کی لڑکی کے سابھ وہ ہونے دنکھ کر خو اب نک ئم لوگ کرنے
آنے ہو دوسروں کے گ ھروں کی لڑک توں کے سابھ۔
ئم خیسے سوروں کو عیر لڑک توں کے سابھ سونے ہونے اسالم ناد نہیں آ نا مگر سادی کا کوئی کہے نو ناد آ نا
ہے ئم مسلمان ہو۔
اور ئم نو ا یسے ہی کیے ئکلے خو مسلمانوں کے متہ پر کالک مل گیے،
نو خو ئم نے اور تمہارے ناپ نے ک یا اس کا یس خ ھونا سا رزلٹ ئم دونوں کو دنا۔
تمہاری نہن لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری کی
خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔
جاروں طرف ان آوازوں کی گوتج ب ھی ،ضرار لعاری ان آوازوں سے ب ھاگ یا ہوا لعاری ہاؤس سے ئکال ،مگر
آوازیں ب ھیں کہ پڑھنی جا رہی ب ھیں۔
ا یے کانوں پر ہابھ ر کھے نوری رق یار سے وہ روڈ پر ب ھاگ رہا ب ھا نہ جانے کت یا وقت ی یت گ یا ب ھا اسے ب ھا گیے
ہونے ،کچھ ہوش نہیں ب ھا وہ کہاں ب ھاگ رہا ہے۔ مگر آج فسمت اسے تحسیے کے موڈ میں نہیں ب ھی۔
اور ب ھر اشی نے چیری کی وجہ سے کچھ میجلوں نے پری طرح اسے مارا ،اور جلنی گاڑی کے سا میے ب ھت یک
دنا ،وہ خون میں لت یت نے نار و مددگار سڑک پر پڑا پڑپ رہا ب ھا۔ سر سے ئکلیا خون صاف شٹ ھری سڑک
ن
پر ب ھیلیا جا رہا ب ھا اس کی آ ک ھیں ی ید ہو رہی ب ھیں مگر آوازیں اب ب ھی مسلسل اس ساہراہ پر گوتجنی ہوئی
ش یائی دے رہی ب ھیں۔
192
ن س
اس کے کانوں میں کچھ لوگوں کی آوازیں پڑ رہی ب ھیں خو وہ مچ ھیے سے قاضر ب ھا۔ اس نے آ ک ھیں
ک ھو لیے کی کوسش کی۔
اسے محسوس ہوا خیسے کوئی اس کے ہابھ کو نکڑ رہا ہے ،اس نے ای یا ہابھ خ ھڑانے کی کوسش کی ،مگر
ناکام رہا ،اسے ا یے سر پر نوخھ محسوس ہوا خیسے سر نہت وزئی ہو گ یا ہو۔ نہ اس کے تیر ہل رہے بھے
اور نہ ہی ہابھ ،اسے ای یا آپ نلکل مقلوج لگا۔ مگر اس نے ا یے آپ کو خرکت د ییے کی کوسش ی ید
نہیں کی ،اسے ا یے نورے جسم میں درد کی لہریں دوڑئی ہوئی محسوس ہوپیں۔ انک کراہ اس کے متہ سے
ئکلی۔
سر لگ یا ہے پیش یٹ کو ہوش رہا ہے ،نہ آواز اسے ا یے نہت فریب ش یائی دی۔ اور ب ھر قدموں کی تیز
آوازیں خو اس کے فریب آئی جا رہی ب ھیں۔
ب ج م کس گ ئ ً
ن ھ
فری یا آدھے تیے ک وہ خود کو لوگوں کے یجے یں کڑا محسوس کرنا رہا اور ھر وایس ہوش و خرد سے
ی نگانہ ہونا جال گ یا۔
ی یدرہ دن تمہیں ہوش میں آنے میں لگے ،اب ک یا نو لیے میں ب ھی ای یا ہی وقفہ لوگے؟ اس کو اب ھی ب ھی
یت کی طرح جاموش دنکھ کر ڈاکیر نے نو لیے پر اکسانا۔
نولو ب ھی نار ،ا یے خوان جہان لڑکے ہو کر ا یسے ساک میں ہو ،سوٹ نہیں کر رہا ہے نار۔ مردوں کی طرح
ان جاالت سے لڑو۔ ڈاکیر اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔
"انک نامرد کا پت یا کیسے مرد ہو سک یا ہے ،نامرد ہو ئم"۔
تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے۔ اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس نوری
کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے۔
193
نو!!!! ہاب ھوں سے سرتج ئکال کر ب ھت یکی اور ا یے کانوں پر ہابھ رکھ کر ان آوازوں سے تجیے کی کوسش
کی۔
نہ ک یا کر رہے ہو ئم؟ دماغ خراب ہو گ یا تمہارا؟ ڈاکیر کو اس کی خرکت پر غصہ آنا۔ مگر ضرار لعاری نے
اس کے ہاب ھوں کو خ ھیک کر اسے گر ییان سے نکڑ کر خ ھیچوڑ ڈاال۔
کس نے کہا ب ھا ئم سے مچ ھے تجاؤ ،ک توں تجانا ئم نے مچ ھے ،ڈاکیر کا گر ییان نکڑے وہ پری طرح جالنا،
جان تجانا ہللا کا کام ہے ہم ڈاکیرز اس کے وش یلے ہیں۔ اگر زندگی عزپز نہیں ب ھی نو نوری طرح مرنے۔
خوپیس گ ھتیے لگے تمہارے اس لمیے خوڑے وخود کو ستیے میں ،جا یے سر ب ھونا ہوا ،ہاب ھوں پر جاقو سے ا یے
پڑے کٹ ،تیروں پر کٹ ،تچ گیے خو کوئی گاڑی کجل کر نہیں گنی ورنہ قٹمہ ین جا نا ب ھر میں ب ھی اس
قٹمے کو سم یٹ نہیں نا نا۔
میری مج یت کو صا ئع نہیں کر سکیے ئم۔ ڈاکیر نے ا یے ہم غمر اس ش یکی پیش یٹ کو ک ھری ک ھری ش یائی۔
اور دو پین م یل پرسوں کے سابھ مل کر اس کا پر یٹم یٹ ب ھر سے سروع ک یا خو ا یے ناگل ین کہ وجہ
سے ب ھر سے لہو لہو ہو گ یا ب ھا۔
اشی سال میرا ائم ئی ئی ایس کم یل یٹ ہوا ہے ،ہاؤس جاب میں تمہارا عالج میرے ائم ڈی کے کورس
کی ضمایت ب ھا۔ اور ماساءہللا! ہللا نے کام یاب ک یا۔
اور انک نات اور ی یاؤں؟ اس کی نات پر ضرار لعاری نے نے ناپر ئگاہوں سے اسے دنک ھا۔
ن
ئم میرے نہلے پیش یٹ ہو پر کت نکلی ،اور تمہارا عالج کر کے مچ ھے لگ رہا ہے ان ساء ہللا میں مشنف یل میں
ناگلوں کا عالج ب ھی نہت زپردشت طر ئقے سے کر سک یا ہوں۔
194
اس کے مزاچتہ انداز پر ب ھی اس کے جہرے پر ہلکی شی ب ھی مسکراہٹ نہیں آئی۔ وہ و یسے ہی نے ناپر
ئگاہوں سے اسے دنک ھیا رہا۔
ع یدال یاری نے افسوس سے سر ہالنا۔ پین مہت توں سے وہ اس ناگل شحص کا عالج نوری اتمانداری سے کر
رہا ب ھا ،عج یب سا لگاؤ اس سے محسوس ہو رہا ب ھا اسے مگر نہ ناگل آدمی ،اسے کسی ب ھی چیز سے کوئی فرق
ہی نہیں پڑ رہا ب ھا۔
خود کو ای یا درد د ییا کہ وہ خود ای یا مصتوط مرد ہو کر ب ھی اس کے ناگل ین سے کایپ جا نا۔ مگر نہ اشی کی
ہمت ب ھی خو اسے قانو کر لت یا ب ھا۔
مگر اب دو پین دن سے وہ اس کی ناپیں جاموشی سن رہا ب ھا جس سے اس کا خوصلہ پڑھ رہا ب ھا کہ وہ
اسے اس قیز سے ئکالے۔
و یسے نہ ج ِان جہاں کون ہے؟ پڑے ناگل ہو نار اس کے لیے ئم۔ جا یے ہو نے ہوشی میں ئم یشتیح پڑھ
رہے بھے اس ج ِان جہاں کے نام کی۔ و یسے کچھ عج یب نہیں ہے لفظ'ج ِان جہاں' معلوں کے دور کا۔
'ج ِان جہاں' کے نام پر ضرار لعاری کے سارے خواس انک نل میں ی یدار ہونے بھے ،نے ناپر ئگاہیں
کسی اجساس سے انکدم جلیے لگی ب ھیں۔ ع یدال یاری نے اس میں انکدم سے آنے واال نہ ندالؤ پڑے غور سے
نویس ک یا ب ھا۔
ک ن ئ ٹ ی َ
ج
ج ِان جہاں تمہاری گرل فری یڈ ہے نا کوئی؟ یٹ واٹ ا لولی م نار ،اس کے ہرے کو غور د ھیے ہونے
جان نوخھ کر کہا۔
195
چیردار خو میری 'ج ِان جہاں' کا نام ب ھی اینی زنان سے ل یا۔ وہ ضرف میری ہے اس کا نام ب ھی میرا ہے ،وہ
س
میری ی توی اور اس کا نہ نام میرا ی یگ ،میرا کائی رایٹ ہے مچ ھے۔ اور کسی کو ب ھی اس کا نہ نام لتیے کی
اجازت نہیں۔ زنان کاٹ دوں گا اگر دونارہ اینی زنان سے ج ِان جہاں کہا نو۔
ا یے سدند رد غمل پر ع یدال یاری ہکا ئکا رہ گ یا۔ پڑی مشکل سے اس کے ہاب ھوں سے ای یا گال خ ھڑاوا کر
ییچ ھے ہوا۔
معاف کر دو میرے نار۔ تمہاری جان جہاں کا نام میں نے ضرف تمہارے لیے ل یا۔ ناکہ ئم ان کا یتہ ی یاؤ
نو میں ان کو تمہارے ناس لے آؤں۔ اور ب ھر ئم ب ھیک ہو جاؤ۔
اب ی یاؤ یتہ ،اینی زور سے گال نکڑا ب ھا ناگل ایسان درد کر رہا ہے۔ ا یے گلے کو شہالنے ہونے ضرار لعاری
کو گ ھور کر دنک ھا ،خو ا یے ہاب ھوں میں نہ جانے ک یا نالش کر رہا ب ھا۔
پین مہتیے مزند لگے اسے ا یے تیروں پر ک ھڑے ہونے میں۔ ع یدال یاری نے اس کے عالج میں کوئی کمی
نہیں خ ھوڑی۔
پڑی مشکل سے وہ اسے عالج کے کیے ک توپیس کرنا ب ھا ،جسے ہر وقت ای نی ی توی کو ڈھونڈنے اور نہن کو
تجانے کی قکر لگی رہی ب ھی ،جس کے لیے وہ نار نار ہاست یل سے ب ھاگ یا مگر جلیے ب ھرنے کے ناقانل یت کی
وجہ سے ہر روز دروازے میں اوندھا پڑا ہوا ملیا۔ اب نو تمام لوگ اسے پرس ب ھری ئگاہوں سے دنک ھیے لگے
بھے ،جس کو نہ جانے کتنی نار ناگل ین کا دورہ پڑ چکا ب ھا۔
ڈاکیر اور پیش یٹ سے دوشنی اور ب ھائی نک کا شفر اس ہاست یل میں آگ لگیے کی وجہ سے طے ہوا۔ جس
میں ضرار لعاری نے ع یدال یاری کے سابھ مل کر اینی جالت ب ھول کر وہاں موخود نہ جانے کتیے پیش یٹ
کی جان تجائی۔
196
اور ب ھر اس دوشنی اور مج یت کی ی یا پر وہ ع یدال یاری کے سا میے ای یا دل ک ھول کر رکھ گ یا۔
اینی سوخوں سے ب ھی پرے کا انکساف سن کر ع یدال یاری کچھ ب ھی نو لیے کے قانل نہیں رہا ب ھا۔
سات مہت توں ئعد اس نے ا یے گ ھر میں قدم رک ھا مگر وہاں نولنی وجشت سے پری طرح گ ھیرا کر وایس نلیا۔
ع یدال یاری زپردشنی اسے نکڑے اندر پڑھا۔ مگر اندر موخود دو ئفوس کو وہ یل چٹیر پر دنکھ کر ساکڈ رہ گ یا،
ساک نو ضرار لعاری کو ب ھی لگا ب ھا مگر اسے نہ نو کوئی ئکل نف محسوس ہوئی نہ کوئی فرق پڑا۔ ان کی طرف
سے اس نے ئفرت سے متہ ب ھیر ل یا۔
وہاں موخود ان دونوں ئفوس نے یٹ ھرائی ئظروں سے اس کے العر وخود کو دنک ھا ،خو اس پر گزری جالت کا
اش نہار ب ھا۔ ان میں ردا اک یلی ب ھی جس نے اسے دنکھ کر کوئی رد غمل نہیں دک ھانا ب ھا۔
ردا! ندا کہاں ہے؟ وہ تیزی سے ب ھاگ کر ردا کے ناس آنا خو نائی کی نونل اور گالس کچن میں لے کر جا
رہی ب ھی۔
مر گنی ،آپ لوگوں کی ہوس اور نے عیرئی نے اسے مار کر ڈاال۔ ردا نے اس کی طرف سے ا یسے ہی
ئفرت سے متہ موڑا خیسے اس نے کچھ دپر نہلے ا یے ماں ناپ سے موڑا ب ھا۔
ردا کے کے ی یانے پر وہ ا یے تیروں پر ک ھڑا نہیں رہ نانا اور فرش پر گر گ یا۔
پریس ،ضرار میرے پتیے ،میرے جتے! وہ یل چٹیر پر پتٹ ھے لوگوں نے پڑپ کر اسے ئکارا۔ اور دھیرے
مچ س
صورت جال کو ھیے کی کوسش کر رہا دھیرے اس کے فریب آنے۔ ع یدال یاری انک طرف ک ھڑا اس ِ
ب ھا۔
197
نہیں ہوں میں آپ کا پت یا اور نہ آپ لوگ میرے ماں ناپ ،ارے لع یت ا یسے ماں ناپ پر خو خود ا یے
تچوں کو گ یاہوں پر لگانے ہیں،
کاش نا نو میں ی یدا نہ ہوا ہونا نہ ب ھر آپ لوگ ا یسے نہ ہونے ،ا یے سابھ سابھ مچ ھے آپ دونوں سے ب ھی
ئفرت ہے۔ ئفرت کرنا ہوں میں آپ لوگوں سے ،ش یا آپ لوگوں نے ئفرت ہے مچ ھے ،آپ لوگ میرے
لیے مر گیے اور میں آپ لوگوں کے لیے۔
نہیں ایسا مت کہو ،ہمارا نو نہلے ہی شب خٹم ہو گ یا پتیے ،شب خٹم ہو گ یا۔ اب ئم۔۔۔ ضرار ان کی
ناپیں پر ئفرت سے متہ موڑ کر اب ھا۔
ضرار رکو! ع یدال یاری نے ناہر کا رخ کرنے ضرار لعاری کو مشکل سے روکا۔
ان لوگوں کو ضرورت ہے تمہاری ،متہ نہیں موڑ سکیے ئم۔
ئم اب مچ ھے قورس نہیں کر سکیے ،ان لوگوں نے زندگی ی یاہ کر دی ہماری ،ہمارا کردار ،ہمارا اتمان کچھ
نہیں تجا ،مر گنی ندا ہمارے گ یاہوں کی وجہ سے۔ ردا کی موت کا سن کر وہ ع یدال یاری کے گلے لگ کر
ب ھوٹ ب ھوٹ کر رونے لگا۔
ع یدال یاری ک ھڑا سوخ یا رہ گ یا اسے یسلی کس غم کی دے؟ نہلی نار اس نے مکاق ِ
ات غمل کی زندہ م یالیں
دنکھ رہا ب ھا۔ خوف سے وہ خ ھرخ ھری لے کر رہ گ یا۔
ضرار لعاری کے سابھ کب اس کا جہرہ ب ھی گ یال ہونے لگا اسے ی یا ہی نہیں جال۔
ردا! میری نہن کی طرح ہو ،انک ب ھائی ین کر نوخھ رہا ہوں۔ ی یاؤ ائکل آینی کا نہ جال کیسے ہوا؟ دو دن
سے ع یدال یاری نہیں رکا ہوا ب ھا۔ ردا کو ی نہا پتٹ ھے دنکھ کر وہ اس کی طرف آنا اور پتٹ ھیے کی اجازت لے کر
اس کے سا میے رک ھی کرشی کو کچھ قاصلہ پر کر کے اس پر پتٹھ گ یا.
198
اس کے سوال پر ردا نے ای یا خ ھکا ہوا سر اب ھانا اور ع یدال یاری کو دنک ھا ،خو اسے انک ئظر دنکھ کر ئظریں
ب ھیر گ یا۔
آئی کے صدمے کے ئعد ڈنڈ دو مہت توں نک آفس نہیں گیے ،ب ھائی کو نہت ڈھونڈا مگر نہیں ملے ،کمتنی
کے م یتیحر کا قون آنا کہ ہماری کمتنی میں نہ جانے کیسے آگ لگ گنی ،ڈنڈ آفس میں سے پزیس اور پراپرئی
کے پٹیرز ئکا لیے کے لیے گیے بھے یب وہاں ان کے تیروں پر نلر گر گ یا۔
ڈاکیرز نے آپریسن کا کہا یٹ ڈنڈ نے ائکار کر دنا۔ اور مام ڈنڈ کا سن کر اسٹیرز سے گرئی ہوئی ییجے آپیں نو
ان کے تیر گ ھوم گیے۔
دونوں آپریسن کے لیے راضی نہیں ہونے۔ ردا کے لہچہ کو وہ سمچھ نہیں نانا۔ نہ اجساس سے ب ھرنور اور نہ
اجساس سے عاری۔
اور ندا کی ڈ یٹھ کیسے ہوئی ،خ یکہ وہ زندہ گ ھر آئی ب ھی؟ ردا نے اب کے اسے عج یب ئظروں سے دنک ھا۔
آپ ا خھے ہیں ب ھائی۔ دعا میں ناد رک ھیےگا۔ آخری سوال کو اگ تور کر کے اس نے نات ندل دی۔ ع یدال یاری
کو اس کا انداز عج یب لگا۔ مگر جاموش رہا۔ ساند وہ ی یانا نہیں جاہنی ب ھی۔
اس نے شہ یاز لعاری اور ان کی ی توی کو عالج کے لیے ک توپیس کرنے کی نہت کوسش کی۔ مگر پتیے
کی خود سے ئفرت دنکھ کر ان کا ارادہ نلکل ہی ڈانواں ڈول ہو گ یا ،اور اسے ی یانے ب ھی ک یا کہ ان کے
ناس کچھ تجا ہی نہیں۔
م
نونہ کا راشتہ کھال ہے ضرار ،ایسان پر ص یت ییں آئی ہی اس لیے ہیں کہ وہ ہللا کے فریب ہو جاپیں اور
معاف کر د ییے جاپیں۔ جانے سے ع یدال یاری نے اسے ہللا اور اس کے رسول کے تمام اچکام ییانے،
اسے ا یے سابھ مسجد ب ھی لے کر گ یا ،مگر ضرار ہر نار ناہر سے ہی وایس آ جا نا۔
199
ً
ع یدال یاری کا سل یکسن لٹیر آنا نو مج تورا اسے آشیرنل یا جانا پڑا۔
جلو تماز پڑھو! روزانہ نہاں نک آنے کی ہمت کر لتیے ہو نو ب ھر اندر ب ھی آ جانا کرو۔ مسجد کے امام صاچب
روزانہ کی طرح اسے تمازوں کے اوقات میں مسجد کے ناہر دنکھ کر آج خود کو اسے تماز کی دغوت د ییے
سے نہیں روک نانے۔
ضرار لعاری نے خونک کر انہیں دنک ھا خو نہت پرم ئگاہوں سے مسکرا کر اسے دنکھ رہے بھے۔
میں نہت ناناک ہوں،گ یاہوں کے دلدل میں ڈونا ہوا ہوں ،ہمارا شب کچھ ی یاہ ہو گ یا ہمارے گ یاہوں کی
وجہ سے ،نو اب ب ھی ک یا میری اوقات ہے اندر جانے کی؟ خود کے لیے اس کے انداز میں خو چقارت ب ھی
اس پر امام صاچب کچھ نل نوقف کے ئعد گونا ہونے۔
اوقات نو کسی کی نہیں ا یے عل نظ قدموں کو مسجد نک النے کی ،نہ نو اس ناک ذات کا کمال ہے خو
ہمیں گھشیٹ کر نہاں لے آ نا ہے ناکہ ہم گ یدے لوگوں کو ناک کر دے۔
مظلب؟! انداز میں چیرت ب ھی۔
ٰ
مظلب نہ کہ ہللا ئعالی نے فرآن ناک میں فرمانا" :پیسک تماز نے خ یائی اور پرے کاموں سے روکنی
ہے"۔
اور مسجد ہی نو وہ درنا ہے جس میں دن میں ناتچ مریتہ نہا کر (مراد تماز سے ہے) ایسان ہر پرائی سے
ناک و صاف ہو جا نا ہے۔ نو خو تمہیں مسجد کے در نک گھشیٹ النا وہ تمہیں اندر ک توں جانے نہیں
دےگا؟ کمال ہے۔ امام صاچب نے اسے آسان لفظوں میں سمچ ھانا۔
چب وہ مچ ھے نہاں ناہر نک ال سک یا ہے نو ب ھر وہ مچھے اندر نک ک توں نہیں لے کر گ یا؟ ئم آنک ھوں کو
صاف کر کے اس نے جہرہ موڑ کر نوخ ھا ناکہ امام صاچب اس کی ئم آنکھوں کو نہ دنکھ لیں۔
200
اس نے تمہیں دروازے پر ال کر ی یک دنا ،ک یا ئم اندر جانے کی ہمت نہیں کر سکیے؟ جاالنکہ اندر ب ھی ئم
اشی کے جکم سے جاؤگے ،مگر تمہارے دل کے معا ملے کا ک یا؟
ک یا اس میں ب ھی اندر آنے کی جاہت ہے؟
ئم کنی دن ا یے گ ھر سے ناہر رہو ،تمہارا ناپ تمہیں دھونڈ کر النے اور گ ھر کے دروازے پر ال کر خ ھوڑ
دے۔ اور خود اندر جال جانے ،نو ک یا مظلب ہوا اس کا؟ انہوں نے اسے مچمصے میں دنکھ کر نوخ ھا۔
نہی کہ وہ اندر جا کر میرا ای نظار کر رہے ہیں ،اور غصہ میں ہے ،میری کالس لگیے والی ہے۔ ی یا نوقف
کے خواب دنا۔
نو ئم ک یا کروگے؟ امام صاچب اس کی کسمکش سمچھ رہے بھے۔
اندر جاؤں گا۔
ٹ خ خٰ
نو نہاں ک یا ق یاچت ہے اندر جانے میں ،ک یا تمہارا ناپ تمہارے رب سے زنادہ ر من و ر م ہے؟ ان کے
سوال پر اس نے ئقی میں سر ہالنا۔ ع یدال یاری کی زنائی وہ ہللا کی مج یت اور مہرنائی سے واقف نو ہو چکا
ب ھا۔
میں جاؤں گا اندر نو ک یا شب ب ھیک ہو جانے گا؟
شب ب ھیک ہی اس کے سا میے جا کر ،اس کے سا میے گڑگڑا کر اس سے فرناد کر کے اس سے معافی
مانگ کر ہوگا۔
مگر مچ ھے نو کچھ نہیں آ نا ،نہ تماز پڑھنی آئی ہے اور نہ فرآن۔ کتنی سرم آ رہی ب ھی اسے انک مسلمان ہو کر
اسالم کی ناواقف یت کا اظہار کرنے میں۔
201
س
ش یک ھیے کی جاہ اور مچ ھیے کے لیے غقل ہے؟ امام صاچب اس کے سرم سے خ ھکے سر کو دنکھ کر گونا
ہونے۔
جی! سر ہال کر خواب دنا۔
نو جاؤ وہ سا میے دوکان سے قاعدہ لے کر آؤ۔ آج سے تمہارا مدرسہ سروع۔ ہللا کے اس ب ھیکے ہونے اور
ندامت سے خور ی یدے کو ہللا کے را شیے میں النے کا تحتہ ارادہ کر کے امام صاچب اسے سا میے دوکان
کی طرف اسارہ کر کے مسجد کے اندر جلیے گیے،
اور ب ھر لوگ ا یے خوان جہان لڑکے کو گ ھت توں قاعدہ کے مفردات کی غملی مسق کرنے دنک ھیے بھے اور
چیران ہونے بھے۔ مگر وہ ہر چیز سے نے پرواہ ہونا جال گ یا۔ تماز پڑھ یا نو شجدوں میں ہی کتنی دپر گزر جائی،
دعا کے لیے ہابھ اب ھا نا نو وقت گزرنے کا اجساس ہی نہ ہونا۔
انک پرایس میں ر ہیے لگا ب ھا وہ ،خیسے اس کی تمام جشیں سو گنی ہوں ،اجانک پتٹ ھے پتٹ ھے زور زور سے رونے
لگ یا مگر نہ جالت اس کی ا یے کمرے نک مجدود ب ھی۔
خو لوگ ہللا کی طے کردہ جدود کا تجاوز کرنے ہیں اور ناز نہیں آنے یب ہللا انہیں ا یسے ب ھیڑ مار کر سمچ ھا نا
ہے۔
ا یے در پر نالنے کے لیے نار نار مواقع د ییا ہے مگر چب ی یدے نہیں آنے نو ب ھر ان کے اغمال غمل
کی صورت ان کے سا میے ال ک ھڑا کرنا ہے۔
ان لوگوں نے ب ھی نہیں سمچ ھا ،ہللا نے گ ھر میں پتنی دی ناکہ اب ناز آپیں ،ب ھائی کو نہن دی کہ ناز
س
آپیں۔ ب ھر ب ھی نہیں مچ ھے۔
اور چب وہ ب ھول گیے کہ ہللا کے اچکام ک یا ہیں یب انہیں انہیں کے انداز میں سمچ ھانا گ یا۔
202
ان کو ی توناں دی گ ییں انہیں کے خیسی ،ب ھر بھی ناز نہیں آنے نو ی یت یاں دی گ ییں انہیں کے خیسی،
ب ھر ب ھی ناز نہیں آنے نو غمل کا رد غمل سروع ہوا ،اور گ ھر کہ عزپیں گییں ،مجت ییں گییں،
ب ھر جس زمین پر ا یے گ یاہوں سے لٹ ھڑے وخود کو لے کر سیتہ نان کر جلیے بھے وہ زمین ان پر ییگ
کر دی گنی،
اس کے ئعد چب رونے نلکیے وہ اس رب کے در پر آنے نو اس نے کیسے انہیں ا یے آغوش میں ل یا۔
"ہے کوئی اس کے خیسا جا ہیے واال"؟
سارے تمازی سر خ ھکانے پتٹ ھے غور سے موالنا صاچب کا ی یان سن رہے بھے ،ان میں انک وہ ب ھا خو اس
سے آگے ستیے کی ہمت نہیں رک ھیا ب ھا۔ وہ ی یان ادھورا خ ھوڑ کر مسجد سے ئکلیا جال گ یا۔ آج ب ھر اس کا
کمرہ اس کی درد ب ھری آہ و ئکا سے گوتجیے واال ب ھا۔
ئم نے اس لیے اینی ی توی کو گالی ی یا کر اینی زندگی سے ئکال دنا ک تونکہ سادی سے نہلے اس کا کسی سے
ئعلق ب ھا؟ اس نے ئم سے ی توقائی کی؟ امام صاچب اس کی عج یب ک نف یت کو دنک ھیے ہونے اس سے
اس کی تجی زندگی کے نارے میں نوخھ رہے بھے ،یب وہ انہیں ا یے تمام اغمال ی یا نا جال گ یا۔
جی!
نو ب ھر ک توں اسے ڈھونڈ رہے ہو؟ ک توں اس کے لیے ناگل ہو رہے ہو؟ ک توں جا ہیے وہ اب تمہیں؟ خ یکہ
ئم نے خود اسے اینی زندگی سے ئکاال۔
ن
اف مج یت نے آ ک ھیں
نہیں رہ نا رہا ہوں اس کے ئغیر ،مچ ھے ہر نل اس کی کمی محسوس ہوئی ہے ،اعیر ِ
ئم کر دی ب ھیں۔
ک یا ئم نے ناک و صاف زندگی گزاری؟
203
نہیں!
نو ب ھر ئم نے خود کو ق تول ک توں نہیں ک یا؟،
ک یا مظلب؟
ہللا نے تمہیں تمہارے خیسی ہی ،نہیں! ساند ئم سے نہت نہیر ی توی دی ،مگر اس میں تمہاری ہی خ ھلک
ب ھی ،ب ھر ک توں پرداشت نہیں کر نانے .ک توں نہیں ق تول کر نانے خود کا عکس؟ مرد خود کو ہی ق تول
نہیں کر نانے۔
اس وقت مچ ھے لگا میری عیرت پر خوٹ لگی ہے۔ کون سا سوہر نہ پرداشت کرنا ہے کہ۔ اس سے ای یا
خملہ نورا نہیں ہو شکا۔
عیرت م ید سوہر ہی نہ پرداشت کر لت یا ہے۔ مگر آج معاسرے نے عیرت م یدی کے ی یاطر میں خو نے
عیرئی کا ستق ئم لوگوں کو دنا ہے اشی نے مردوں کو آج ای نہا سے زنادہ کمزور کر دنا ہے نلکہ ای یا نے
عیرت ی یا دنا ہے کہ آج مرد معاسرے میں کھلے عام لوگوں کی ب ھیڑ میں ی نگا گھوم رہا ہے اور اسے ا یے
ییگے ین کا اجساس ہی نہیں ہو رہا ہے۔
میں سمچ ھا نہیں؟
سوہر کو مجازی جدا ک توں کہا گ یا؟ جا یے ہو ک توں کہا گ یا؟
ناکہ وہ غورت کی ہر چظا معاف کر دے ،خیسے آسمانوں کا رب کرنا ہے ا یے ہر ی یدے کی ہر چظا
معاف ،چب وہ نادم ہونا ہے جاہے کت یا ہی ش یاہ کار ک توں نہ ہو۔
مگر ہللا سرک معاف نہیں کرنا۔ اس نے سر خ ھکا کر خیسے خود کو یسلی د ینی جاہی۔
204
سرک جا یے ب ھی ہو کسے کہیے ہیں؟ نہاں ب ھی معاسرے کے ناگل ین نے مردوں کو علط راشتہ دک ھا دنا
ہے۔
مردوں کو نہ ناد رہ گ یا کہ وہ مجازی جدا ہیں ،انہیں نہ ناد نہیں رہا کہ ہللا نے اس معا ملے میں انہیں ک یا
اچکام دنے ہیں۔ ک یا کافر ای یا مذہب خھوڑ کر اسالم میں داجل نہیں ہونے؟ ک یا ہزاروں جداؤں کو ما یے
والوں کو ہللا معاف نہیں کرنا چب وہ اس کی وجدای یت کا افرار کر لیں؟
کاش مردوں کو نہ سمچھ آ جانے۔
مرد غورت کو کمزور جای یا ب ھی ہے اور مای یا ب ھی ہے ،مگر اینی چف نفت کو نہ وہ جای یا ہے اور نہ مای یا ہے۔
اور جا یے ہو وہ چف نفت ک یا ہے؟
ک یا ہے؟ وہ ان کا انک انک لفظ پڑے غور سے سن رہا ب ھا ،اس کا دل عحب خوف سے دھک دھک کر
رہا ب ھا۔
مرد غورت سے ای نہا سے ب ھی زنادہ کمزور ہے۔ میں اکیر چیران ہونا ہوں کہ مرد کس ی یا پر مرد ی یا ب ھرنا ہے
چب وہ غورت کا انک گ یاہ معاف نہیں کر سک یا؟ نو ب ھر وہ کیسا مجازی جدا؟ وہ کیسا مجازی جدا چب وہ
انک اینی غورت کی رہٹمائی نہیں کر سک یا؟
میں چیران ہوں غورت کس ی یا پر کمزور گردائی جائی ہے چب وہ انک رنڈے سے ب ھی ی یاہ کر لتنی ہے،
انک قا نل کو ب ھی معاف کر د ینی ہے ،اس کا مرد اسے ختنی جاہے ئکل نف دے اسے خ ھوڑئی نہیں،
نلکل ا یسے ہی خیسے ہللا ا یے عل نظ اور نافرمان ی یدوں کو ی نہا نہیں خھوڑنا۔
205
صف ییں نو اس میں ہیں جدا خیسی معاف کرنے کی ،رہٹمائی کرنے کی۔ ب ھر مرد کیسا مجازی جدا؟ امام
صاچب کے لہچہ میں غم کی آمیزش اسے ب ھی محسوس ہوئی ب ھی۔ آج اسے ا یے مرد ہونے پر سرم آ رہی
ب ھی۔
رنڈا مظلب؟ کچھ دپر کی جاموشی کے ئعد اس نے نوخ ھا۔
ب ھنی ئم لوگ اس غورت کو رنڈی کہیے ہو جس کے ناس مرد اینی ہوس نوری کرنے جا نا ہے۔
نو ب ھر رنڈی کے ناس جانے واال مرد رنڈا ہی ہوگا نا۔
"انک صجائی کے ناس کچھ لوگ آنے اور کہا" ،انک رنڈی کا ای نقال ہو گ یا ،ک یا اس کی تم ِاز خ یازہ ہوگی؟
ان صجائی نے خواب دنا" ،چب رنڈوں کی تماز ہو سکنی ہے نو رنڈنوں کی ک توں نہیں؟"
اردو زنان نے نا ائصافی کر دی غورت کے سابھ ،مگر ائگلش زنان نے نہیں کی۔
ائگلش میں رک ھیل /داشتہ کو 'مسیریس' کہا جا نا ہے ،جس کا انک مظلب گ ھر کی مالکن اور دوسرا رک ھیل
ہونا ہے۔
اور مسیریس کا مذکر جا یے ہو ک یا ہونا ہے؟
'مسیر' جس کا انک مظلب مالک اور دوسرا ،سمچ ھدار ہو ،سمچھ سکیے ہو ،ہے نا؟۔ امام صاچب آج اسے
انک الگ ہی ستق پڑھا رہے بھے۔
کس ی یا پر ئم لوگ نہ فرق کرنے کہ ہمت کرنے ہو چب اس ناک ذات نے فرآن مجید میں اس ئفرنق
کو نلکل ہی خٹم کر دنا۔
" مرد کو 'زائی' کہا نو غورت کو 'زایتہ'
مرد کو 'مومن' کہا نو غورت کو 'مومتہ' ہللا نے انہیں خوالوں سے فرآن میں دونوں کو مجاظب ک یا۔
206
نو ب ھر کس ی یا پر مرد نے خود کو زنا کر کے ب ھی ناک سمچھ ل یا اور غورت کو قاجشہ کہہ دنا؟ چب کہ اس پر
ب ھی ہللا نے فرمانا " :اور فجاشی کرنے والے اور فجاشی کرنے وال یاں"۔ ئع نی 'قاجش اور قاجشہ'۔
انک عیرت م ید مرد کا واقعہ ی یا نا ہوں۔ "ان کی جس دن سادی ہوئی اشی رات ان کی ی توی کو تچہ ہو
گ یا"۔ ہللا کی قدرت ہی ب ھی خو کوئی اس خمل کے نارے میں نہ جان شکا ،ی توی پریسان ہوئی نو اسے یسلی
دی ،کہا :گ ھیراؤ نہیں ،میں اس کا ی ید و یشت کرنا ہوں ،صیح فحر میں شب کے ئعد جتے کو لے کر مسجد
گیے اور جتے کو ناہر رکھ کر اندر جلے گیے اور شب سے نہلے تماز پڑھ کر خود ہی ناہر ئکلے ،اور جتے کو دنکھ
کر سور ک یا کہ دنکھو کس کا تچہ ہے؟ کس نے رکھ دنا ،تمام لوگوں کے م نقی خواب پر کہا کوئی نات نہیں،
اس تچہ کو ہم نالیں گے ،نہ آج سے ہمارا تچہ ہوا ،نہ ہللا کی طرف سے ئعمت ہے ،اور گ ھر ال کر ی توی کہ
گود میں دے دنا"۔
نہ ی توی سے اس معا ملے پر گرقت کی ،نہ ندنام ک یا ،نہ سزا دی نلکہ اینی عیرت م یدی کا ی توت دنا۔ اور
اخ ھی ی یک زندگی گزاری۔
اور خو سوہر اینی ی توی کے گ یاہ کو شب کے سا میے پیش کر دے ،نا ایسی سزا دے خو شب پر طاہر ہو
جانے ،ئع نی مار ی یٹ ،نا طالق ،نو عیرت م ید نہیں نلکہ نے عیرت ہے خو خود کو لوگوں کے سا میے ی نگا کر
رہا ہے۔
م یاں ی توی کو انک دوسرے کا ل یاس اشی لیے کہا کہ وہ انک دوسرے کے ع توب خ ھیا لیں۔
میں نے خت یا عیرت م ید غورت کو نانا ہے اس کے ناش یگ ب ھی مرد کو نہیں نانا۔
207
سر عام پیش نہیں کرئی نلکہ خود کو مار کر خ ھیا لتنی ہے کہ لوگ اس پر پرس
کوئی غورت ا یے مرد کا زنا ِ
نہ ک ھاپیں ،اسے ی نگا سمچھ کر اس پر نوٹ نہ پڑیں ،مگر مرد اینی غورت کا زنا معاف نہ کر کے خود کو نلکل
ی نگا کر د ییا ہے ،اور ی نگا ہو کر سمچ ھیا ہے کہ وہ عیرت م ید ہے۔
چب نہ جال امت کا دنک ھیا ہوں نو سوخ یا ہوں کہ مرد کسے کہوں اور غورت کسے؟ دونوں کے اقعال
الگ ،خیس الگ ،مگر انک دوسرے کی قظرت ای یا کر کوئی مغٹیر ہو گ یا نو کوئی ی نگا۔
مگر جسے ہللا خود ڈھاپت یا جاہے۔ ورنہ مرد نو ی نگا گھوم رہا ہے۔
امام صاچب جا جکے بھے مگر وہ کسی محسمے کی مای ید اشی جگہ خم کر رہ گ یا ب ھا ،ہابھ تیر نلکل مقلوج ہو کر
رہ گیے بھے ،نہ کون سا ستق ب ھا خو اسے پڑھانا گ یا ب ھا۔ انک سال پرانے ا یے ہی القاظ اس کے متہ پر
کسی طما جتے کی طرح لگے بھے۔
"کتیے مردوں کی داشتہ رہ جکی ہو ئم؟ کتیے لوگوں کے یسیر پر سوئی ہو؟ نہ تچہ میرا ہے نا تمہارے کسی ہم
یسیر کا؟ ندکردار ب ھی وہ اور ندکردار لڑکی کی میری زندگی میں کوئی جگہ نہیں"۔
سر عام ی نگا ناچ رہا ہے ،اس نے خود ا یے ہاب ھوں سے ا یے
اور ضرار لعاری کو لگ رہا ب ھا کہ وہ آج ِ
کیڑے ا نار ب ھت یکے ہے ،اور لوگ اسے ی نگا دنکھ کر اس کا تماسا دنکھ رہے ہیں۔
اور واقعی ب ھر لوگوں نے اسے دنک ھا ب ھا مگر تماسا نہیں ب ھا۔
سر عام خیخ رہا ب ھا ،آہ و ئکا ایسی ب ھی گونا ی نگا ہو اور نہ
مسجد کے صچن میں شجدہ کی جالت میں پڑا وہ لی نار ِ
خود کو خ ھیانے کی فرنادیں کر رہا ہو۔
اور فرناد نو اس کی اب ب ھی ہو رہی ب ھی ،اس کے رونے اور سسکیے کی آواز کے عالوہ اور کوئی آواز اس
کمرے میں نہ ب ھی،
208
اس سے زنادہ ستیے کی ہمت اس میں نہیں ب ھی۔ ضرار لعاری کے سر پر ر کھے ہابھ نلکل جامد ہو گیے
بھے۔ دل و دماغ ماؤف بھے۔
مچ ھے معاف کر دو ،معاف کر دو مچ ھے ،نہت پڑا گ یاہ ک یا ب ھا میں نے ،خود کو ہی ذل یل کر گ یا میں ،خود ہی
ی یاہ کر لی اینی زندگی ،خود کو نے ل یاس کر دنا شب کے سا میے۔
معاف کر دو مچ ھے ،میرے سارے ندپرین لفظوں کو۔ مچ ھے سکون دے دو جان جہاں ،میں نہت پڑنا ہوں،
نہت رونا ہوں،
دن رات ناگلوں کی طرح تمہیں ہر جگہ نالش کرنا ب ھا۔
تمہیں ک ھونا نو ندا ب ھی ک ھو گنی اور ب ھر شب ک ھونے جلے گیے ،ردا مچھ سے نات نہیں کرئی ،ئم آجاؤ نلیز،
نہت دعاؤں میں مائگا ہے تمہیں۔ اس کی گود میں سر ر کھے وہ ا یسے ہی پڑپ رہا ب ھا خیسے پرسوں سے پڑ ییا
آ رہا ب ھا۔
پ
ام اخمد! نلکل ساکن و ساکت تٹھی ہوئی ب ھی۔ کچھ ب ھولی یسری آوازیں کان میں گوتجی ب ھیں۔
ب ھت یک تو ب ھاب ھی ،آپ نے ہمیں ا یے پڑے گ یاہ سے تجا ل یا ،نہت زنادہ ب ھت یک تو کہ آپ نے نہ نات کسی
کو نہیں ی یائی ،آپ دی یا کی شب سے اخ ھی ب ھاب ھی ہیں۔
ہم نے نہت گ یاہ کیے مگر نہ نہیں ک یا ب ھا ،ستو کے قورس پر میں انگری ہو گنی ب ھی ،آپ نے تجا ل یا،
میں کٹھی ب ھی نہیں ملوں گی اس سے اب ،میں ب ھائی اور ڈنڈ کا ک یا نہیں ب ھگت یا جاہنی۔ میں اب کوئی
علط کام نہیں کروں گی۔
وہ مر گنی جان جہاں ،ندا ہمارے گ یاہوں کے نوخھ سے مر گنی۔ اسے ہماری وجہ سے لونا گ یا ،وہ نہت
ڈرنوک ب ھی ،اشی کو یسانہ ی یانا گ یا ،کیسے اس نے پرداشت ک یا ہوگا ،کیسے اب ھانا ہوگا اس نے ہمارا نوخھ؟۔
209
اس کی یٹ ھرائی ئظریں نہ جانے کس ئفطہ پر ب ھیں ،اسے نہ ب ھی دک ھائی نہیں دے رہا ب ھا کہ ضرار لعاری
اس کے سا میے ہابھ خوڑے پتٹ ھا رونا نلک یا معافی کا طل نگار ہے ،اسے کسی کی کوئی ئکل نف ناد نہیں رہی
ب ھی ،نہ خود کا ئفصان ،نہ کسی اور کا ،دل ی ید ہونے کے در نے ب ھا نو محض ندا کے غم سے۔
ندا مر گنی؟ اس کا گت یگ ر یپ ہوا ،جس ئفصان سے وہ خوفزدہ ب ھی وہی اسے ک ھا گ یا ،وہ خ ھیکے سے اس
کے سا میے سے اب ھی ب ھی۔
جان جہاں! ضرار لعاری نے پڑپ کر خود سے دور جائی ام اخمد کو رو کیے کی کوسش کی خو ا لیے قدم ا یسے
جا رہی ب ھی خیسے خھ سال نہلے وہ ب ھاگا ب ھا۔
ندا مر گ نی؟ ک یا قصور ب ھا اس کا؟ اس نے نو جد ب ھی نار نہیں کی ب ھی وہ نہلے ہی ناز آ گنی ب ھی۔ اس کا
دل نو نہت کمزور ب ھا ،کیسے شہا ہوگا اس نے؟ خود کالمی کے انداز میں نولنی وہ ا لیے قدموں روم سے ئکلنی
جا رہی ب ھی۔
اور ضرار لعاری گ ھت توں کے نل فرش پر گرے اس کے القاظ سن کر دہاڑیں مار مار کر رو رہا ب ھا اور روم کے
پ
ناہر ک ھڑی ام اخمد دنوار سے سر ئکانے زمین پر تٹ ھنی جلی گنی ب ھی۔
انہوں نے مچھ سے ئکاح کا وعدہ ک یا ب ھا اشی لیے میں انک ہفتہ نہلے مسلمان ہو گنی ب ھی مگر سر نے کہا
کہ میں نہلے اےڈی کو خ ھونے الزام میں ب ھیسا کر کا لج سے ئکلواؤں یٹھی نہ مچھ سے سادی کریں گے،
میں نے م نع کر دنا نو اس جد نک آ گیے۔
اب کون مچھ سے سادی کرے گا؟ میں ان کی وجہ سے مسلمان ہوئی اور اب نہ۔۔ وہ متہ پر ہابھ ر کھے
زور زور سے رونے لگی ب ھی۔
210
نہی کریں گے ،ہم دونوں کی دوشنی ان کو یس ید نہیں ب ھی نو نہلے ی یا د ییے ،مگر اب ب ھی دپر نہیں ہوئی،
میں نہ کا لج خ ھوڑ رہا ہوں۔ سر آپ ان دونوں کا ئکاح کروا دتجیے۔ انلس واقعی مسلمان ہو جکی ہے اس
کا اسالمی نام جدتچہ ہے،
تمہیں کیسے ی یا؟ کسی نے مچمع میں اےڈی سے سوال نوخ ھا ،آج ع یدال یاری کے ش یارے گردش میں
نہیں بھے یٹھی ساند وہ آج ان جال یازنوں کی کٹھ ی یلی ین کر رہ گ یا ب ھا۔ نا ب ھر قدرت اس کا امیجان لتیے
کے در نے ب ھی۔
ن
ک تونکہ انلس کے مسلمان ہونے وقت میں اشی کے سابھ ب ھا۔ نہ د یں ونڈنو۔ اس نے ا یے قون یں
م ھ ک
انک ونڈنو نلے کر کے شب کو دک ھائی جس میں انلس انک عالم کے سا میے جہرے پر گھونگ ھٹ ڈالے
اسالم ق تول کر رہی ب ھی۔ اور ب ھی ونڈنوز اس نے ان لوگوں کو دک ھاپیں جس میں وہ انلس کے سابھ نہت
ہی جذنائی انداز میں ب ھا ،عام یانہ نات نو نہیں ب ھی مگر جس انداز میں نات سا میے آ رہی ب ھیں اس سے وہ
انلس کا جا ہیے واال ہی لگ رہا ب ھا۔ عالم صاچب پریس یل کی اخ ھی جان نہجان والے بھے۔ ان کی ئصدنق پر
اس کے سارے اخیجاج دم نوڑ گیے۔
ئکاح کے ئعد اےڈی اس کے ناس آنا ب ھا۔
کیسا محسوس کر رہے ہو ع یدال یاری اےڈی کا خ ھونا اینی زندگی میں انک جاص مقام پر دنکھ کر۔ ک یا کہا ب ھا
ئم نے ع یدال یاری کسی کا خ ھونا نہیں ک ھا نا ،اب ییاؤ!
و یسے انک ش یکر یٹ ی یاؤں؟ اےڈی نے خود پر صنط کرنے ع یدال یاری کے کان کے فریب جا کر سوال
ک یا۔
211
نہت ہاٹ ہے وہ ،نلکل آگ ،اور نہت خوئصورت ب ھی ،اس کے فریب جاؤگے نا نو قانو نہیں رکھ ناؤگے
خود پر۔ اب مچ ھے ہی دنکھ لو دو سال سے رنلسن شپ میں ہیں ہم مگر آج نک اس سے دل نہیں ب ھرا۔
آج ب ھی وہ نہلے ہی طرح جسم میں ائگار لگا د ینی ہے۔ اگر ئم نوز نہ کرو نو مچ ھے آفر کر د ییا۔
اےڈی کے گ ھت یا ین پر خود پر صنط کرنا ع یدال یاری یٹ ھر گ یا ب ھا۔ اور وہی اس کی زد میں آنا ب ھا۔
اےڈی کو پری طرح ی یتیے ہونے وہ کسی کے ب ھی قانو میں نہیں آ رہا ب ھا۔
ن ن
انک آخری الت اس کے ی یٹ میں رش ید کر کے وہ خوف سے آ ک ھیں ب ھاڑے اےڈی کو د ک ھنی انلس
کے ناس آنا ب ھا۔
اور اس سے اینی ئفرت کی ای نہا ی یا کر وہ اس کا لج سے ہی نہیں اس شہر سے نہیں نلکہ اس ملک سے
ب ھی دور جال گ یا ب ھا۔
اور کت یا ئفصان ہو گ یا ب ھا ان شب میں اس کا۔ اس کے ماں ناپ نے ب ھی اس پر ئقین نہیں ک یا ب ھا
اور ان کا آخری دندار ب ھی نہیں کر نانا ب ھا وہ،
خھ سال ئعد ب ھی اسکی ئفرت اور غصہ میں کوئی کمی نہیں آئی ب ھی ،اس انک ہفتہ میں اینی دایشت میں
وہ اس سے ا یے ئفصان کا ندلہ لے رہا ب ھا،
مگر خو آج ہوا ب ھا نا اس سے نہلے سے خو ہونا آ رہا ب ھا ،وہ اسے پری طرح الچ ھا گ یا ب ھا۔ نوری رات گزر گنی
ب ھی مگر اس کی آنکھوں میں پت ید کا سایتہ نک نہیں ب ھا۔
اس کا ہابھ جدتچہ کے نالوں میں الچ ھا ہوا ب ھا ،کرشی کے تجانے وہ اشی ی یڈ پر اس کے سابھ ب ھا۔ عیر
مرئی ئفطہ سے ئظریں ہ یا کر اس نے ا یے فریب لتنی جدتچہ کو دنک ھا جسے وہ کنی گ ھتیے نہلے پت ید کا اتجکسن
دے چکا ب ھا خو ہوش میں آنے کے ئعد ب ھر سے پڑ ییے لگی ب ھی۔
212
کت یا وقت گزر گ یا ب ھا دونوں کو انک ہی زاونہ پر پت ٹ ھے پتٹ ھے ،ضرار اندر پڑپ رہا ب ھا نو ناہر وہ۔
ضرار لعاری روم سے ئکل کر اس کے سا میے آنا ،اسے دنوار سے ی یک لگانے پتٹ ھے دنکھ کر خود ب ھی گ ھت توں
ن
کے نل خ ھکا ب ھا۔ آ ک ھیں نالکل سرخ ہو رہی ب ھیں خیسے صنط کی آخری ای نہا پر ہوں۔
ج ِان جہاں!! کیسی پڑپ ب ھی اس کی ئکار میں۔ ام اخمد کے ساکت وخود میں خ ییش ہوئی ب ھی ،انک ھوں
سے رکے ہونے آیسوں ب ھر سے نہیے لگے بھے۔
ک یا میں اس قانل نہیں کہ مچ ھے معاف ک یا جانے؟ ک یا میں اس قانل نہیں کہ مچھ پر رخم ک یا جانے؟
نہت ب ھک گ یا ہوں نار ،ک یا اب ب ھی سکون کا چقدار نہیں ہوں؟
اس کے سا میے پتٹ ھیے ہونے اس کا ہابھ ا یے ہابھ میں ل یا اور ب ھکے ب ھکے تم یاک لہچہ میں نوخ ھا۔ رونے سے
آواز کافی ب ھاری ہو رہی ب ھی
ام اخمد نے اس کے سوال پر ئگاہیں اب ھا کر اسے دنک ھا ،ہابھ خ ھڑانے کی کوئی کوسش نہیں کی ب ھی۔
ساند اس کی جالت قان ِل رخم لگی ب ھی۔
ک یا آپ کے والدین اس قانل نہیں کہ انہیں معاف ک یا جانے؟ ان پر رخم ک یا جانے؟ انہیں ب ھی وہی
سکون دنا جانے جس کے آپ م یالشی ہیں۔ سوال کر کے ہی اس نے ضرار لعاری کو خواب دے دنا
ب ھا۔
ج ِان جہاں!! میں۔۔۔ ضرار نے اس کے جہرے پر ہابھ رکھ کر کچھ کہیے کی کوسش کی۔ ام اخمد نے
ئقی میں سر ہالنے ہونے اس کے ہابھ پر ای یا ہابھ رک ھا۔
ک یا نہ خق ہے کہ ہر چظا کا ذمہ دار و الدین کو ہی ب ھہرانا جانے؟ ک یا پڑے ہو کر اوالد کو صجیح علط کی
نہجان نہیں ہوئی؟ ک یا اوالد سمچ ھدار ہو کر خود گ یاہ کا راشتہ نہیں خ ھوڑ سکنی؟
213
ضرار لعاری کا سر خ ھکا ب ھا۔ ندامت اور پڑھی ب ھی۔
ک یا ہللا نہ سوال نہیں نو خھےگا کہ چب تمہیں شغور دنا گ یا نو ئم نے ک توں ب ھر گ یاہ کے ہی را شیے کو خ یا؟
ک توں نہیں اینی اصالح کی؟ ک توں ا یے ئقس کے نےلگام گ ھوڑے کو آزاد خ ھوڑ دنا۔
ہے کوئی خواب؟ رونے سے آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔ کچھ القاظ ب ھی نوٹ کر ادا ہو رہے بھے۔ دونوں کا
ہی جال انک خیسا ب ھا۔ ضرار لعاری اس کے ہلیے لب دنکھ رہا ب ھا ،کت یے سالوں ئعد نا ساند نہلی نار وہ اس
سے اس طرح اور ای نی نات کر رہی ب ھی۔
ہللا چب آپ کو معاف کر سک یا ہے نو ان کو ک توں نہیں؟ وہ نو شب کا رب ہے۔ خو نادم ہوگا ،خو نونہ
کرےگا وہ شب کو معاف کر ےگا۔ ب ھر کس ی یا پر آپ نے انہیں قانل ئفرت جانا خ یکہ وہ آپ کے
اس وقت کے رخم کے چقدار بھے۔ انہیں آپ کی ضرورت ب ھی۔
ندا کے سابھ خو ہوا وہ ان کا اک یلے کا گ یاہ نہیں ب ھا نلکہ آپ کا زنادہ ب ھا۔ انلی نے آپ کا ای نقام ندا سے
ل یا۔
وہ ب ھی ا یے ہی گ یاہگار بھے ختیے کہ آپ۔ نو ب ھر آپ قانل رخم اور وہ قانل ئفرت کیسے ہونے؟ ی یاپیں!
اس کی نات پر ضرار نے زور سے دنوار میں سر مارا ب ھا ،دوسری نار مارنے پر ام اخمد نے ای یا ہابھ وہاں رکھ
دنا ب ھا۔
آپ کے والدین علط را شیے پر بھے ،اور اشی را شیے پر آپ نے ان کی تیروی کی ،نہاں والدین علط ،نلکہ
نہت گ یاہگار،
س
ب ھر آپ اس غمر کو نہیجے جس میں صجیح علط کی تمیز پڑی آسائی سے کر لی جائی ہے ،مگر ی یا سوچے مچ ھے
ا یے ئقس کی جاہت پر اشی را شیے پر ڈنے رہے ،نو ب ھر نہاں کون علط؟ آپ نا آپ کے والدین؟
214
اور ب ھر دوسری جد! خود ی یانگ دہل زنا میں مت یال رہ یا اور ی توی کا ناکردار ہونا۔ ئع نی اس کا نہ کوئی اقٹیر نہ
کوئی اسکت یڈل۔ اگر ندفسمنی سے ایسی ی توی مل جانے نو 'واچب الف یل' گردائی جائی ہے۔
نوپرہ!!! اس نے پڑپ کر سر اب ھانا۔
اونہہ! طغتہ نہیں ہے۔ سوال نوخھ رہی ہوں۔
ی یاپیں ک یا مظلب ہوا اس کا؟ اس کی جاموشی پر ام اخمد نے خود ہی خواب دنا۔
نہی نا کہ زنا کردار کو خٹم کر د ییا ہے۔ زنا کرنے والے گ یاہ کے را شیے پر ہیں ،زنا کے ئعد ان کے ناس
کچھ نہیں تجیا۔
اور نہ کہ زنا کرنے والے ناقانل ق تول ہونے ہیں اور نہ نات انک مرد ہی ہمیں سک ھا نا ہے۔ نہت ہی
آسان لفظوں میں اس نے زنا کا موقف رک ھا ب ھا۔
نو جہاں اسے اینی سمچھ آ جائی ہے کہ زنا کرنے وال یاں ناقانل ق تول ہوئی ہیں نو ک یا اس غقل م یدی کا
دغوہ کرنے والے کو نہ سمچھ میں نہیں آ نا ہوگا کہ زنا سے مرد کا کردار ب ھی خٹم ہو رہا ہے ،وہ ب ھی اینی
ناکیزگی گ توا رہا ہے ،اس کے ناس ب ھی کچھ نہیں تچ رہا ہے ،نلکہ وہ نو خود ا یے گ ھر کو زنا کا راشتہ دک ھا رہا
ہے ،اور اس اسے سرم ب ھی نہیں آ رہی ہے۔
نو ب ھر نہاں پر والدین کی نات کہاں سے آ گنی؟ چب ی یا ماں ناپ کے سک ھانے سمچ ھانے ہی آپ کو
ا یے لیے جالص اتچھوئی لڑکی جا ہیے ک تونکہ وہی ناکردار ہو سکنی ہے نو ب ھر ان کے ی یا سمچ ھانے ا یے صجیح
اور علط را شیے کا ئعین ک توں نہیں ک یا؟ چب گ یاہوں کی جد نار کرنے پر ہللا کی مار پڑئی ہے یب ایسان
دوسروں کو الزام د ییا ہے۔
آپ نے خود ک توں نہیں گ یاہ خ ھوڑا ،ا یے والدین کو الزام ک توں دنا ہر پرائی کا؟
215
ک یا آپ کی اینی غقل نہیں ب ھی؟
آپ کو معلوم ہے جاکم کی ذرا شی علطی نوری جکومت کو ی یاہ کر سکنی ہے نلکہ کر د ینی ہے۔ اس کی ذرا
شی علطی کا خم یازہ نوری غوام کو ب ھگت یا پڑنا ہے۔
اشی لیے نو اس کی علطی ناقانل معافی ین جائی ہے اور اسے اس کے عہدے سے ہ یا دنا جا نا ہے،
ک تونکہ اسے علطی کرنے کی اجازت ہی نہیں ہے۔ جاہے رعانا کتنی ہی علط ک توں نہ ہو ،جاکم کو نایت
قدم رہ یا ہی ہے۔
اور مرد کو ہللا نے جاکم ی یانا ہے۔ کاش مرد نہ سمچھ لیں۔ مگر انہوں نے خود کو مردانگی کا زغم دے کر
ق
ا یے آپ کو ہر گ یاہ کرنے کا سری نقک یٹ دے دنا ہے ،اور پری خوش ہمی کہ وہ جاکم ہیں نو ان پر کوئی
گرقت نہیں کر سک یا۔
اور غورت مجکوم ہے اس لیے دی توی جداؤں نے اس پرگرقت کر دی۔ مگر ب ھول گیے وہ غورنوں پر گرقت
کریں گے نو ان پر گرقت خود ہللا کرےگا۔ دی یا غورنوں کو سزا دے گی نو ہللا انہیں سزا دےگا۔ اور ہللا
نہیرین ائصاف کرنے واال ہے۔
آپ ہللا کے سا میے نونہ کر رہے ہیں اور نہ ئقین کر رہے ہیں کہ آپ کے گ یاہ معاف کر دنے جاپیں
گے نو ک یا وہ ہللا آپ کے والدین کا نہیں ہے؟ چب وہ آپ کو معاف کر دے گا نو ک یا انہیں نہیں
کرےگا؟
نو کس ی یا پر آپ نے ان سے قطع ئعلق ک یا ہوا ہے؟ ک یا انہوں نے سزا نہیں ب ھگنی؟ آپ کی نہن ب ھی
ندا ل یکن ان کی نو پتنی ب ھی۔
216
جس غم میں آپ کو ان کے سابھ رہ یا جا ہیے ب ھا وہیں آپ نے ان سے ک یارہ کر ل یا۔ دو سال آپ نے
ان کی چیر نہیں لی۔ میں ماینی ہوں آپ نادم بھے ،ہیں ،ل یکن ک یا قاندہ ایسی ندامت کا چب آپ کے گ ھر
میں لوگ مر رہے ہیں اور آپ یس ای یا ی یا صاف کرنے میں لگے ہیں۔ ک یا انک نار ب ھی اجساس نہیں ہوا
ردا خ ھوئی ہے کیسے اک یلے ستٹ ھالے گی وہ ،خ یکہ پزیس ب ھی ڈوب گ یا۔ دو سال ئعد آ کر ب ھی آپ نے ان
سے کوئی نات نہیں کی ،ان کی طرف دنک ھا نہیں ،ان کا عالج ہق سک یا ب ھا مگر آپ کو خود سے ہی
فرصت نہیں ب ھی۔
نو ک یا اس سے پری ہو کر 'نواپین' میں سامل ہو جاپیں گے؟ اس نے نول یا سروع ک یا نو ب ھر رکی ہی
نہیں۔
ک یا ان کو ا یے اقعال پر ندامت نہیں ہوگی؟ ک یا وہ لوگ ئکل نف میں نہیں ہوں گے؟ مگر آپ نے
انہیں کو قانل ئفرت فرار دے دنا۔ ک یا ہللا آپ کے اس قعل سے راضی ہوگا؟
ک یا آپ کا نہ قعل آپ کے 'نواپین' میں سامل ہونے میں رکاوٹ نہیں یےگا؟
م
ضرار لعاری ک یا کہ یا اسے نو اب سمچھ میں آنا ب ھا کہ اسے کمل سکون ک توں نہیں مل رہا ب ھا ،تماز میں،
م
دعاؤں میں ک توں کمل نکسوئی نہیں ب ھی ،ک تونکہ وہ طلم کر رہا ب ھا۔
آپ کی اس نے جسی نے کتنی ئکل نف دی ہوگی انہیں ،اگر جان ل توا ہوئی یب ک یا کرنے آپ؟ ک یا اینی
ئفرت کر پتٹ ھے کہ اگر وہ دی یا سے ک یارہ۔۔۔۔
نہیں ج ِان جہاں! نلیز۔۔۔
جس دنوار میں سر مارا ب ھا اشی سے سر ئکا کر انک نار ب ھر رو دنا۔ ام اخمد اس کے چصار میں ق ید ہو کر رہ
گنی ب ھی۔
217
علط ک یا میں نے ،نہت علط ک یا۔ اس لیے اب ھی نک نے سکون ہوں میں۔ دنوار سے سر ہ یا کر اب اس
کے ک یدھے پر رکھ ل یا ب ھا۔
اور نوپرہ کو اس شحص پر نے طرح پرس آنا ب ھا ،کچھ دپر نہلے خو ندا کے غم میں رو رہی ب ھی اب ضرار
لعاری کے سابھ مل کر اشی کے لیے رو رہی ب ھی۔
ی یا خ یلوں کے ب ھیے ہونے کیڑوں میں خود کو خ ھیانے اور تجانے کی کوسش میں وہ نوری قوت سے ب ھاگ
رہی ب ھی مگر لوگ اس سے ب ھی زنادہ تیزی سے ب ھا گیے ہونے اس پر ک یکر ،یٹ ھر ب ھت یک کر مار رہے بھے۔
سر پر ک یکر لگیے کی وجہ سے وہ ب ھوکر ک ھا کر انک گڑھے میں گر گنی ب ھی ،گہرائی اینی ب ھی کہ وہ اس میں
ییجے اور ییجے دھیسنی جلی جا رہی ب ھی ،ئعنی وہ کوئی دلدل ب ھا۔ مگر لوگ اس پر مسلسل یٹھر پرسا رہے بھے
جس سے وہ زخمی ہو کر لہولہان ہو رہی ب ھی۔
مار دو اسے جان سے ،نہ عل نظ لڑکی ہے ،اسے زندہ ر ہیے کا کوئی خق نہیں ،اس خیسی ندکردار لڑکی کو ندپرین
موت د ینی جا ہیے۔ ہر کوئی اسے ندپرین موت مارنے کا ئعرہ لگا رہا ب ھا چب کسی نے انک پڑا سا یٹ ھر اب ھا
کر اس کے سر پر مار دنا ب ھا ،اور وہ اس دلدل میں پڑی خیخ مار کر آخری ہجکی لے کر دم نوڑ گنی ب ھی۔
ن
انکدم سے اس کی آ ک ھیں کھلی ب ھیں ،جہاں دل اینی رق یار سے تیز دھڑک رہا ب ھا وہیں سایشیں نے پری یب
ہو رہی ب ھیں ،یشتیے میں سرانور وہ پری طرح کایپ رہی ب ھی۔
ً
نو ک یا نہ خواب ب ھر سے چف نفت ہونے واال ب ھا ،انک ہی زاونہ پر لتیے ہونے اس کا جسم اکڑ گ یا ب ھا ،وہ قورا
نہ ابھ نائی ب ھی اور نہ کروٹ لے نائی ب ھی ،نے پری یب سایسوں کو لمنی سایس لے کر کٹیرول میں
کرنے کی کوسش کی۔
218
ئگاہیں چب جال سے مانوس ہوپیں یب اس نے روم کو دنک ھا ب ھا ،مگر نہ ک یا؟ وہ ا یے روم میں نہیں
ب ھی۔ نو ب ھر کہاں ب ھی وہ؟ دل خوف سے ب ھر گ یا ب ھا۔
ً
ا یے فریب کسی کی سایشیں محسوس کر کے اسے سدت سے کچھ علط ہونے کا اجساس ہوا ب ھا۔ قورا سے
پیش پر گردن گ ھما کر دنک ھا ع یدال یاری کو ا یے نہت ہی فریب گہری پت ید سونے دنکھ کر سانوں آسمان خود
پر گرنے ہونے محسوس ہونے ،جس کا انک ہابھ اس کے اوپر نوخھ ی یا ہوا ب ھا۔۔
اینی خیخ کا گال ا یے متہ پر ہابھ رکھ کر روکا ،اور ب ھر خود کو دنک ھا ،انک اور ق یامت۔
نہ اس کے جسم پر ع یانا ب ھا ،نہ کوئی جادر۔ اور ل یاس ب ھی ایسا نا م یاشب ب ھا خو وہ ام اخمد کے سا میے ب ھی
ز یب ین نہیں کرئی ب ھی،
ئی سرٹ کی طرح ہلکی کاین کا کرنا اور اور اشی کیڑے کا پراؤزر ،نورا دن ع یانا نہت یے ر ہیے کی وجہ سے
ا یسے ہی پرنک سوٹ کی طرح مگر نہت ہی ہلکے کیڑے کا ل یاس نہن ل یا کرئی ب ھی ناکہ گرمی نا گ ھین
محسوس نہ ہو۔
مگر آج! وہ اس ل یاس میں ناضرف ع یدال یاری کے چصار میں ب ھی نلکہ انک دو جگہ سے وہ ب ھیا ہوا ب ھی ب ھا۔
نو ک یا ع یدال یاری نے اینی ئفرت کی ای نہا کردی ہے؟ ک یا اس کے ای نقام کی آخری جد ب ھی نار ہو گنی؟ اور
وہ خود پر گزری ق یامت سے نےچیر رہی۔ اسے لگ رہا ب ھا مزند وہ وہاں رہی نو اس کی آخری سایس ب ھی
ستیے میں انک جانےگی۔
ک یا خو خواب ب ھا وہ چف نفت ہونے واال ب ھا؟
نہیں نہیں ہللا اب نہیں!!!
219
ع یدال یاری کا ہابھ ہ یا کر وہ ی یڈ سے اپری ،اور زپردشنی خود کو ک ھڑا کر کے کا پتیے ہاب ھوں سے سا میے ہت یگر
میں ل نکا ع یانا ا نار کر نہ یا ،ی یڈ کے سرہانے ر کھے ا یے سوکس اور گلوز نہیے ،اور ک ھڑکی میں آ کر جگہ کا ئعین
ک یا ،اور ہاست یل کا اپرنا دنکھ کر انک نار ب ھر اس کے قدم پری طرح لڑک ھڑانے،
اس کا مظلب وہ انک نار ب ھر رسوائی کے در پر آ ک ھڑی ہوئی ،جس ہاست یل میں اس کے اچیرام میں
ئگاہیں خ ھک جانا کرئی ب ھیں آج وہاں اس کے ندکردار ہونے کے ڈ نکے تجیے والے بھے۔ دروازے سے
ناہر جانا مظلب انک نار ب ھر ک یکر اور دلدل میں۔
نہیں نہیں! ہللا اب نہیں ،ہللا! ک ھڑی کا یٹ کھولے اس نے خود کو گرنے سے روکا ہوا ب ھا۔
خوفزدہ ئگاہوں سے نے چیر سونے ع یدال یاری کو دنک ھا جس کی سرٹ کے پین میں اس کا پت یڈی یٹ اور
کنی نال ا نکے ہونے بھے۔ اس کے ناجن پڑے نہیں بھے ب ھر ب ھی ع یدال یاری کے کان کے ییجے سے
ن خ ب ئ ً
گردن نک اسکرتچ لگے ہونے ھے خو قت یا اشی کے ھونے نا توں کے ھے یں وہ اس عہ کو کای یا
مخ ہ ب خ خ
ب ھول گنی ب ھی۔ نا ب ھر نہ ب ھی ع یدال یاری کی ہی ئفرت کا ہی کوئی چصہ ب ھا۔
ً
اگر کوئی دنکھ لے نو؟ وہ اس نار ئقت یا مر جانے گی۔ اس کا دل اب کسی رسوائی کو خ ھیلیے کی ہمت
نہیں رک ھیا ب ھا۔
اس نے انک نار ب ھر ک ھڑکی سے ییجے دنک ھا ،ساند فرشٹ قلور پر ب ھا نہ روم ،اس لیے فرش نہت زنادہ قاصلہ
ی ی ب س
پر نہیں ب ھا اور یس ب ھر ی یا سوچے ھے وہ ھڑی سے ناہر کود نی ھی خو یجے ہا ل کے ھے راہ داری
چی تس ی گ ک مچ
میں گری ،کوئی نو زخم لگا ب ھا مگر رسوائی کا خوف اس قدر جاوی ب ھا کہ اور کچھ سوخھ ہی نہیں رہا ب ھا۔ ی یا
سوز کے وہ نارکول کی سڑک پر ب ھاگ رہی ب ھی ،اس کا رخ ی یکسی کے تجانے رکسا اش یت یڈ کی طرف ب ھا۔
220
ام اخمد! ام اخمد! ام اخمد اب ھو نا ،اخمد کو اخ ھا نہیں لگ رہا ہے اک یلے ،ب ھوک لگی ہے ،اخمد کو پرنک
قاشٹ کرنا ہے۔ اخمد شب سے نہلے ابھ گ یا ہے۔ اور تماز ب ھی پڑھ لی ہے اخمد نے نو۔ اخمد اس کے
فریب پتٹ ھا اشی کے انداز میں اسے چگانے کی کوسش کر رہا ب ھا۔
ن
اخمد کی آواز پر ام اخمد نے ہلکی شی آ یں ھو یں گر سر درد کی وجہ سے وہ ا ھیے کی مت یں کر
ہ ن ہ ب م ل ک ھ ک
نائی ،فحر کے ئعد وہ مصلے پر ہی سو گنی ب ھی ،اور اب ھی ساند انک ڈپڑھ گ ھیتہ ہی ہوا ہوگا۔ زنادہ رونے کی
وجہ سے سر نہت زنادہ ب ھاری ہو رہا ب ھا ،جس سے اب ھیے کی ہمت م نفود ب ھی۔
اخمد کی ہلکی ہلکی آواز اس کے کانوں میں پڑ رہی ب ھی مگر آج لگ یا ب ھا نلکل ہمت نہیں ہے ،دل میں اس
ن
نے اخمد کو ہللا کے خوالے کر کے آ ک ھیں ی ید کر لیں۔
اوہ! ام اخمد ناپرڈ ہو گنی ہیں ائکل کی کٹیر کر کر کے ،اس لیے آپز ب ھی نگ نگ ہو رہی ہیں اور فیس
ب ھی رنڈ رنڈ ہو رہا ہے۔ ام اخمد ای یا سارا ورک ب ھی کرئی ہیں ،ام اخمد کو اب ھی ریشٹ کرنا ہے ،اس لیے آج
اخمد پرنک قاشٹ ی یانے گا ام اخمد کے لیے ،وہ اس پر جادر ڈال کر روم سے ئکل آنا اس کا رخ کچن کی
طرف ب ھا۔
اخمد کا نائف کہاں رک ھا ہے؟ اس نے ای یا خ ھونا نائف خو ام اخمد اشی کے جساب سے الئی ب ھی ،اش یت یڈ
سے ئکال کر ییجے فرش پر دشیر خوان تچ ھا کر رک ھا۔
فرتج سے پین ای یل ئکالے اور ناہر فروٹ ناسک یٹ سے خھ ک یلے ئکال کر دشیر خوان پر ر کھے۔
خھ مہت توں سے نہت ہی خ ھونے خ ھونے کام ام اخمد اس سے کروائی ب ھی ب ھی اور سک ھائی ب ھی ب ھی۔ اور
وہ اینی ماں کا دنوانہ تچہ نوری طرح اسے قالو کرنا ب ھا ،اسے ام اخمد کی کائی ک یٹ کہا جا نا نو علط نہ ب ھا۔
221
ام اخمد کہنی ہیں ہللا کے نام سے شب اپزی ہو جا نا ہے۔ اور ا خھے تچوں کی نو ہللا اینی ساری ہ یلپ ب ھی
کرنا ہے۔ اس نے یسم ہللا پڑھ کر خ ھونے سے نائف سے ای یل اور ک یلے خ ھونے خ ھونے پیسز میں کا یے
سروع کیے۔ جس کے لیے اسے آدھے گ ھت یے سے زنادہ لگ گ یا ب ھا۔
ب ھوک لگیے کے ناخود ب ھی اس نے انک ب ھی پیس متہ میں نہیں ڈاال ب ھا۔
اوہ! اخمد ملک اور انگ نوانل کرنا نو ب ھول گ یا۔ سر پر ہابھ مار کر اب ھا اور فرتج سے پڑی اخت یاط سے خھ
انڈے ئکال کر است یل کے ب ھگونے میں ڈال کر اسے کچن کے قل یٹ قارم پر رک ھا۔ اور ب ھر ای یا استول
اب ھا کر نل یٹ قارم کے فریب النا اس پر خڑھ کر انڈوں کا پرین گیس پر رکھ کر گیس آن ک یا اور سابھ ہی
ملک کا گیس ب ھی آن کر دنا۔
ام اخمد سکس م یٹ نوانل کرئی ہیں انگ ،ب ھر ب ھاگ کر روم سے ام اخمد کا قون ال کر اس میں ناتمر
سیٹ ک یا خو اسے جدتچہ نے سک ھانا ب ھا۔
ً
اور ب ھر سے ا یے کام میں لگ گ یا۔ ئقت یا فرشیے اس مغصوم فرشیے کو ی یار سے نک رہے ہوں گے خو اینی
ماں کی قکر میں اس کے لیے ناشتہ ی یار کر رہا ب ھا۔ جس طرح کام کرنے ہونے ام اخمد اس سے نات
کرئی ب ھی اشی طرح ہللا سے ناپیں کرنے ہونے کام کر رہا ب ھا۔
مسلسل تجیے االرم کو اس نے پت ید میں ہی نہاں وہاں ہابھ مار کر ی ید کرنے کی کوسش کی۔ انوار کی وجہ
سے اس کا لمنی پت ید لتیے کا ارادہ ب ھا۔ نوری رات کا چگا ہوا وہ جدتچہ کی وجہ سے روم میں ہی اول وقت
میں فحر پڑ ھیے ہی اس کے فریب سو گ یا ب ھا۔ ب ھکن کی وجہ سے صیح سات جتے کا مونانل میں لگا االرم ی ید
کرنا ب ھول گ یا ب ھا خو اس کی پت ید میں جلل ی یدا کر گ یا ب ھا۔
ک ن
االرم ی ید کر کے اس نے قون کو و یسے ہی سانڈ میں رک ھا اور وایس آ یں موند یں۔
ل ھ
222
کسی اجساس کے تحت اس نے ی یڈ پر ئظر دوڑائی ،مگر جدتچہ کو موخود نہ ناکر وہ اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر
پتٹ ھا ب ھا۔ پت ید ب ھک سے اڑ گنی ب ھی ،سارے خواس انک سابھ جاگے بھے۔
اس نے روم میں ئظر دوڑائی نو اس کا کوئی ب ھی سامان روم میں نہیں ب ھا۔
تیزی سے اپر کر وہ دروازے کی سمت پڑھا مگر اندر سے دروازہ الک دنکھ کر انک اور خ ھ نکا لگا۔
نورے روم میں دنک ھیے کے ئعد ب ھی وہ اسے کہیں نہیں ملی۔
اوہ ہللا! کہاں جلی گنی ،روم سے ناہر نہیں گنی ،روم میں ب ھی نہیں ہے نو ب ھر کہاں گنی؟ پریسائی سے
ما بھے کو دنانا۔ کچھ ناد آنے پر وہ تیزی سے ونڈو کی طرف آنا۔
ً
ب ونڈو کو کھال نا کر اسے کچھ علط محسوس ہوا۔ قورا ناہر خ ھانک کر ییجے دنک ھا جہاں راہداری میں کسی کے
خون آلود قدموں کو یسان بھے۔
متہ پر ہابھ رکھ ای یا اپیسار کم کرنے کی کوسش کی۔ اسے جدتچہ کے اس ناگل ین پر نے تجاسا غصہ آنا
ب ھا ،اگر وہ سا میے ہوئی نو ضرور انک دو ب ھیڑ اسے آج لگا ہی د ییا۔
ق
ناہر ئکلیے سے نہلے وہ واسروم گ یا ب ھا اور وہاں موخود مرر میں خود کی جالت دنکھ کر اسے جدتچہ کی علط ہمی
کا شہی اندازہ ہوا ب ھا۔
ق
ئعنی وہ علط ہمی کا شکار ہو کر تجانے دروازے سے جانے کے ونڈو سے کود کر گنی۔ دس نارہ قٹ ییجے
کودنے میں اسے خوف ب ھی محسوس نہیں ہوا۔ ک توں؟
"میں مر جاؤں گی ،مچھ میں ہمت نہیں ہے کسی ب ھی رسوائی کو پرداشت کرنے کی ،مچ ھے اس ئکل نف
سے تجات دے دیں"۔
223
اس کی نانوں کے سابھ اسے ای یا آدھی رات کا غمل ناد آنا ب ھا۔ چب وہ ہوش میں آ کر ناہر جانے کے
لیے نلکل نےقانو ہو رہی ب ھی۔ اس کا ع یانا نو وہ نہلے ہی ا نار چکا ب ھا۔ اور ئعد میں اسے قانو کرنے کے
جکر میں اس کی آش یین۔
اوہ مانے گاڈ ،کہیں وہ ،اوہ شٹ!۔ کیسے سوچ سکنی ہے وہ ناگل لڑکی ،کہیں کچھ علط نہ کر پتٹ ھے۔
س
وہ ی یا سوچے مچھے ب ھا گیے ہونے ناہر ئکال ب ھا ،ہاست یل میں اس وقت ش یانا ب ھا۔ اس لیے کوئی ب ھی اسے
نہیں دنکھ نانا۔
کچھ دپر ئعد اس کی گاڑی ہوا سے ناپیں کر رہی ب ھی۔
اخمد خ ھوئی خ ھوئی جار نلییس ی یار کر کے اب روم میں دشیرخوان لگا رہا ب ھا ،نار نار کچن میں جاکر انک انک
نل یٹ ال کر دشیرخوان پر رک ھی اور ام اخمد کو ب ھر سے چگانے لگا۔
ام اخمد! جلدی سے ابھ جاپیں ،اخمد نے پرنک قاشٹ رنڈی کر ل یا ہے۔ اس نار اس نے ام اخمد کو
ا یسے چگانا خیسے وہ اسے چگائی ہے۔ اس کے نالوں میں ائگلیاں گ ھما کر ،اور اخمد ا یے دونوں ہابھ اس
کے نالوں میں ڈال کر آہشتہ آہشتہ گ ھا میے لگا۔
ن
ام اخمد کو ای یا سر میں سکون اپرنا محسوس ہوا۔ آ ک ھیں وا کر کے ا یے اوپر کچھ پڑھ کر ب ھو نکیے اخمد کو
دنک ھا اور مسکراکر اس کا سر خ ھکا کر نوسہ دنا۔
ام اخمد! جاگ گنی ،اب ام اخمد ناپرڈ نہیں ہے ،اخمد نے ام اخمد کے ہ یڈنک کو سورہ قاتچہ کو ستوین
نائم پڑھ کر سو ش یاک ب ھگا دنا۔
پ
ام اخمد دک ھیے سر میں نہت کمی نا کر آرام سے ابھ کر تٹھی اور وایس اس کے سر پر نوسہ دنا۔
224
ام اخمد! اب اخمد پڑا ہو گ یا ہے ،دنکھو اخمد نے ا یے سارے فروٹ اک یلے کٹ کیے ہیں۔ اس کے
ی یانے پر ام اخمد نے سا میے تچ ھے دشیرخوان پر رک ھی نلییس کو دنک ھا۔ اسے کوئی چیرائی نہیں ہوئی ب ھی خیسے
ئقین ہو کہ وہ تچہ ہو کر ب ھی کارنامے اتجام دء سک یا ہے۔ وہ پری یت ہی اس کی ایسی کر رہی ب ھی جہاں
اسے کمال ہی کرنے بھے۔
اب اخمد کو اینی ساری ب ھوکی لگی ہے نو اسے پرنک قاشٹ کون کھالنےگا؟
اینی جان کو ام اخمد خود ا یے ہاب ھوں سے کھالنےگی۔ اسے زور سے لگانا۔
ک یا اخمد نے انو کو چگانا؟ نال ارادہ اس کی زنان سے ان نا ائکل کہ تجانے انو ئکال ب ھا ،وہ خود اس لفظ پر
چیران ہوئی ب ھی۔
اوہ! انو کو نو اخمد نے چگانا ہی نہیں۔ ی یا لفظ پر غور کیے اخمد نے ب ھر سے ما بھے پر ہابھ مار کر گونا خود
کی غقل پر مائم ک یا۔
اخمد اب ھی سو ش یاک ائکل کو چگا کر آنےگا۔
اخمد انہیں ائکل نہیں انو کہہ کر چگانےگا ،اب کے اس نے ارادے سے نہ لفظ کہا۔
انو! اخمد کے لیے نہ لفظ اخت نی ب ھا۔
اگر اخمد انہیں انو کہےگا نو اس ورڈ سے ان کا پین ب ھیک ہو جانے گا۔
ب ھر نو اخمد ائکل کو انو ہی کہےگا۔ ب ھر وہ جلدی سے ا خھے ہو جاپیں گے ،ان کو پین ب ھی نہیں ہوگا۔
اوکے! آپ انہیں کو چگا کر آپیں چب نک ام اخمد انگ ای یڈ ملک رنڈی کرئی ہے۔
اخمد نے نو انگ ای یڈ ملک ب ھی نوانل کر دنا ہے۔ مگر انگ ہاٹ ہاٹ بھے نا نو ی یل نہیں کیے۔ متہ یسور
کر اینی علطی ی یائی۔
225
نو نہ کام اخمد کی جان کر دےگی۔ اس کے مغصوم غمل سے اسے رات کی کلفت دور ہوئی محسوس
ہوئی۔
اوکے ام اخمد! اس کے گالوں پر نوسہ دے کر وہ ضرار لعاری کو چگانے کے لیے ب ھاگا۔
ام اخمد نے ئم ئگاہوں سے روم سے ناہر جانے اخمد کو دنک ھا ،اس کی خود کی ہمت نہیں ب ھی ضرار لعاری
کے ناس جانے کی۔ اس کی پڑپ اس کا درد ،اس کا تچوں کی طرح رونا نلک یا ،اور اس کی ندامت ،کچھ
ک
ب ھی ئظر انداز کرنے واال نہیں ب ھا۔ وہ ب ھی نو گ یاہگار ب ھی ،اسے ب ھی نو اس کا رب ھتیچ کر ا یے در پر النا
ب ھا ،اسے ب ھی نونہ کا موقع دے کر 'نواپین' میں سامل ک یا ب ھا۔ ان خھ سالوں میں اس نے کتیے ش یاہ
کاروں کو ی یکو کار پتیے دنک ھا ب ھا۔ ضرار لعاری نے ب ھی نونہ کر لی ب ھی ،اور ب ھر نونہ کے ئعد نو ایسان ایسا ہو
جا نا ہے خیسے آج ہی خ یا ہے۔ اسے پرس آنا ب ھا اس پر۔
نہت کچھ خ ھیل چکا ب ھا وہ ،اب واقعی سکون کا چقدار ب ھا ،مگر کچھ اور شہی کرنے کے ئعد خو اس نے
اب نک نہیں ک یا ب ھا ،خو واقعی انک گ یاہ ہی ب ھا اگر شہی نہ ک یا جا نا نو چصارے میں رہ جا نا۔
اسے ئقین ب ھا! "نہت جلد ہللا اسے اس امیجان میں ساندار کام یائی سے نوازے گا"۔
ضرار واسروم سے ناہر ئکال نو اخمد کو روم میں دنکھ کر اسے خوسگوار چیرت ہوئی ،اخمد کے سالم کا خواب
دے کر وہ اس کے فریب آنا۔
انو ائکل! جلدی جلیں ،اخمد نے ام اخمد ،اخمد اور آپ کے لیے پرنک قاشٹ رنڈی ک یا ہے۔ ضرار خو اسے
گود میں لتیے کے لیے خ ھکا ب ھا خ ھیکے سے وایس ک ھڑا ہوا۔
کک۔۔ک یا کہا آپ نے مچ ھے؟ ضرار اس کے متہ سے انو سن کر ساکڈ ہوا ،دل نکدم خوش کن اجساس سے
دھڑکا۔
226
انو ائکل!
کک ،کس نے سک ھانا آپ کو نہ انو ورڈ؟
ام اخمد نے۔ ام اخمد نے کہا کہ آپ انو سن کو کر سو ش یاک ا خھے ہو جاپیں گے۔ اور آپ کو پین ب ھی
ن
نہیں ہوگا۔ ک یا آپ کو اب ب ھی پین ہو رہا ہے؟ اخمد نے آ یں یت یا کر ا ے انو ا ل ہیے کا جادو
ک ک ئ ی ی ھ ک
227
الچمدهلل! نہ نو نہت اخ ھا ہے ،اس نے ضرار کو نہیں دنک ھا ب ھا۔ مگر ضرار اسے فرصت سے دنکھ رہا ب ھا جس
کی ئگاہوں کی پیش وہ تچوئی محسوس کر رہی ب ھی۔
ام اخمد! اخمد کل ناپین ای یل ب ھی کٹ کرےگا۔ نلک ش یک پتیے ہونے اخمد نے ای یا کل کا ارادہ ی یانا۔
ناپین ای یل ب ھی مظلب؟ تمہیں فرویس کٹ کرنے آنے ہیں؟ ضرار کو اس کی کچھ دپر نہلے کی نات
مذاق لگی ب ھی۔
نہ شب نو اخمد نے ہی کٹ ک یا ہے ،اب ھی نو ی یانا ب ھا۔ آج پرنک قاشٹ اخمد نے ی یانا ہے سارا۔ اخمد
نے اس کے ب ھو لیے پر متہ یسورا۔
ضرار نے سوالتہ ئگاہوں سے نوپرہ کو دنک ھا۔
س
نہ شب اخمد نے ہی ک یا ہے ،اس کی ئظروں کا مقہوم مچ ھیے ہونے اس نے اس کی چیرائی دور کی۔ خو
مزند پڑھ گنی۔
واٹ! ری یلی؟ نہ شب اخمد نے ک یا؟ ہاؤ ،کہیں کٹ نو نہیں لگا؟ وہ پریسان ہو کر اس کے ہاب ھوں کو
دنک ھیے لگا۔
الچمدهلل! اسے کت یگ آئی ہے ،وہ میری کوک یگ میں ب ھی ہ یلپ کرنا ہے۔ نوپرہ نے انک اور ساک دنا
اسے۔
ا یے خ ھونے جتے سے کام کروائی ہو؟ ضرار کے لہجے میں نے ئقتنی ب ھی۔
انو ائکل اخمد خ ھونا نہیں ہے ،ای یا سارا ورک اک یلے کر کے ام اخمد ناپرڈ ہو جانے گی اس لیے اخمد ہ یلپ
کرنا ہے ،اور جالہ جان کی ب ھی ہ یلپ کرنا ہے ،اورشب کی ہ یلپ کرنے سے نو ہللا ہتنی ہونا ہے۔ اخمد نو
228
ام اخمد کے ہٹیرز میں آنل ب ھی لگا نا ہے ،اور دعا پڑھ کے سو ش یاک ام اخمد کا ہ یڈنک ب ھی ب ھگا د ییا
ہے۔
نوپرہ کے نو لیے سے نہلے اخمد نے اسے ئفص یلی خواب دنا۔ ضرار نے فحر سے دونوں ماں پت توں کو دنک ھا۔ نہ
اس کا وہ خواب ب ھا خو وہ تجین سے دنک ھیا ب ھا۔
نہ لیجیے ،اس نے ضرار کے سا میے انڈوں کی نل یٹ رک ھی۔
ئم ک توں نہیں ک ھا رہی ہو کچھ ب ھی؟ اسے ا یسے ہی پتٹ ھے دنکھ کر نوخ ھا۔
من نہیں کر رہا ہے آپ لوگ ک ھاپیں نلیز۔ آپ کو م یڈیسن ب ھی لتنی ہے۔
میں جای یا ہوں ئم پریسان ہو ،ئکل نف میں ہو ،مگر ب ھر ب ھی کچھ نو ک ھاؤ۔ ضرار کے کہیے پر اسے انکھوں میں
جلن محسوس ہوئی۔
اس نے آیسوؤں پر کٹیرول کر کے ملک ش یک کا گالس متہ سے لگانا ،دو پین گ ھویٹ پتیے کے ئعد
وایس رکھ دنا۔
ج ِان جہاں نلیز! تمہاری آپز اب ھی ب ھی رنڈ ہو رہی ہیں ،اور اخمد کو دنکھو وہ ب ھی تمہارے خت یا ہی ک ھا رہا ہے۔
اخمد کی وجہ سے وہ خود پر کٹیرول کر رہی ب ھی مگر کچھ درد ئکل نف کی ای نہا کر د ییے ہیں۔
اور ئم کافی ونک ب ھی لگ رہی ہو اینی سسیر کے ای نظار میں ڈپر ب ھی نہیں ک یا ب ھا ئم نے۔ ضرار نے
انڈے کا پیس اب ھا کر اس کے متہ کے سا میے ک یا۔ اس کی نو خود کی جالت اس سے ب ھی ند پر ب ھی۔
مگر اخمد نے خو اسے ا یے رشتہ کا اجساس کروانا ب ھا اس سے اس کے درد میں کمی ہوئی لگی ب ھی۔
229
ً
اخمد کھالنےگا ام اخمد کو۔ اخمد نے قورا دوسرا پیس اب ھا کر ام اخمد کے متہ کے آگے ک یا۔ آنکھوں میں
ام ید ب ھی کہ وہ اس کو م نع نہیں کرےگی۔ اور ضرار دنکھ رہا ب ھا کہ کچھ ب ھی ضرار خیسا اس میں نہیں ب ھا
مگر خ یلسی اور نوزیشتو پیس نلکل اشی خیسی ب ھی۔
پ
انک نار چب ردا اسے ہاب ھوں میں مہ یدی لگی ہونے کی وجہ سے ک ھانا کھالنے تٹھی ب ھی نو کیسے وہ ل یپ
ً
ناپ پر ضروری کام خ ھوڑ کر قورا اس کے ناس آنا اور اس سے نہلے وہ اس کے متہ میں نوالہ ڈالنی اس
نے نل یٹ لے کر خود اسے کھالنا سروع کر دنا۔ اور آج ویسا ہی اس کے پتیے نے ک یا۔
ام اخمد نے ئم آنکھوں سے مسکرا کر اخمد کے ہابھ سے نورا انڈا ک ھانا۔ اسے ب ھی ساند کچھ ناد آنا ب ھا جس
ن
نے اس کی آ ک ھیں ئم کر دی ب ھیں۔
م
پت توں کمل قٹملی کا ئقشہ پیش کر رہے بھے۔ اخمد کی مغصوم ناپیں ان کے نوخ ھل دلوں کو ئفو یت
تحش رہی ب ھیں۔ اخمد اب نوپرہ کی گود میں پتٹ ھا اس سے نہ جانے کون کون شی ناپیں کر رہا ب ھا۔
ضرار کو خھ سالوں کا افسوس ہو رہا ب ھا ،اینی زندگ توں کو کیسے اس نے در ندر ب ھیکیے دنا۔ کیسا نےعیرت
ین گ یا ب ھا وہ۔ کتنی ئکل نف میں ب ھا وہ اینی ی توی اور جتے کی درد ندری سے ،ان کی سالمنی پر وہ کتیے سکر
کے شجدے کر ڈال یا ب ھا اس جالت میں ب ھی۔
دونوں کو انک دوسرے میں مگن دنکھ کر وہ نوپرہ کے نلکل فریب ہو کر پتٹ ھا اور اس کے ک یدھے پر ہابھ
رکھ کر اسے ا یے چصار میں ل یا۔
نوپرہ نے خونک کر ضرار کو دنک ھا خو ب ھیگنی آنکھوں سے اسے دنکھ رہا ب ھا۔ آنکھوں میں ق تول یت کا واصح ی نعام
ب ھا جسے محسوس کر کے نوپرہ نے ئگاہیں خراپیں۔
230
ضرار نے اس کے ک یدھے پر دناؤ ڈال کر اسے اور فریب ک یا اور ییچ ھے سے اس کے ک یدھے پر سر رکھ کر
خیسے اینی جسرنوں کا مائم ک یا۔
اس کی اس خرکت نے نوپرہ کے جسم میں ب ھرپری شی دوڑا دی ب ھی۔ اخمد مسلسل اس سے ناپیں کر رہا
ب ھا ،اس کی جاموشی پر ضرار کی خرک توں میں مزند اصافہ ہوا نو اس نے وہاں سے اب ھیا ضروری سمچ ھا۔
نلیز!! اس نے جائی نوپرہ کا ہابھ نکڑ کر خیسے الیجا کی۔ اخمد کی آواز پر اس نے ای یا ہابھ خ ھڑا کر اسے
جاموشی سے دنک ھا اور نل یٹ اب ھا کر کچن میں جلی گنی۔
ضرار نے آسمان کی طرف ئگاہ کر کے خیسے اب آسمان والے سے الیجا کی۔
وہ کچن کے کام سے فری ہو کر وہ وایس روم میں آئی۔ اخمد ،ضرار کے سابھ دوسرے روم میں ب ھا۔
ضرار کی آج کی نےاخت یاری نے اسے الچ ھا دنا ب ھا۔ وہ ک نف توژ ب ھی کہ اسے پرا ک توں نہیں لگا ،ک توں اسے
اس پیش قدمی سے نہیں روکا۔ نو ک یا اب اس کا دل ضرار لعاری کی طرف مانل ہو رہا ب ھا؟ خھ سال نہلے
اسے اس سے مج یت ہونے ہونے رہ گنی ب ھی۔ اور ب ھر سے آج وہی اجساس اس کے دل میں جاگا ب ھا خو
ادھورا رہ گ یا ب ھا۔ مگر دل میں انک جلش ب ھی خو اسے کوئی ب ھی ق نصلہ نہیں لتیے دے رہی ب ھی جس کے
لیے وہ اشیجارہ ب ھی کر رہی ب ھی۔ اسے ا یے رب پر ئقین ب ھا خو اسے کوئی ب ھی علط ق نصلہ نہیں لت یے
دےگا۔
اس نے گ ھڑی کی طرف دنک ھا جہاں ساڑے سات ہو رہے بھے۔
اب ھی نک نہیں آئی جدتچہ ،کتنی ب ھک گنی ہوگی۔ نورا ہفتہ کتنی زنادہ پزی رہی ہے ،کمزور ہو کر رہ گنی اس
عرصے میں۔
جدتچہ کو قون لگا کر ک یدھے کے شہارے سے نکڑا اور ی یڈ پر پڑے کیڑے اب ھا کر ہت یگ کیے۔
231
اس کے قون رستو نہ کرنے پر اسے چیرائی ہوئی ،ایسا نو کٹھی نہیں ہوا ب ھا کہ جدتچہ نے اس کا قون
رستو نہ ک یا ہو۔
نا ہللا شب چیر ہو ،ای یا کچھ ہو رہا ہے کہ اب دھڑکا ہی لگا رہ یا ہے۔
وہ ک یڈ میں ک ھڑی کیڑے سیٹ کر رہی ب ھی چب کوئی تیزی سے ب ھاگ یا ہوا اندر آنا ب ھا۔ اس نے نلٹ کر
دنک ھا نو جدتچہ کو دروازے سے ی یک لگانے گہری گہری سایس لتیے دنکھ کر چیران ہوئی.
جدتچہ! ک یا ہوا؟ ا یسے ک توں۔۔۔ اس کے نافی کے القاظ متہ میں ہی رہ گیے بھے چب وہ اس کے گلے
لگ کر نلک نلک کر رونے لگی ب ھی۔
کچھ دپر اس نے اس سے کچھ ب ھی نہیں نوخ ھا ،مگر چب اس کا رونا پڑھ یا گ یا نو اسے ا یے سا میے کر کے
اس کا جہرہ دونوں ہاب ھوں میں ل یا اور اس انگو بھے سے اس کے آیسو نو خھے۔
ی یاؤ ک یا ہوا ہے؟ ک یا زنادہ شیریس پیش یٹ بھے ہاست یل میں؟
آپ کو مچھ پر ئقین ہے نا آئی؟ آپ میرا سابھ کٹھی نہیں خ ھوڑیں گی نا؟
ہاں ہے ئقین ئم پر اور ان ساء ہللا میں کٹھی اینی نہن کا سابھ نہیں خ ھوڑوں گی۔ یس ئم ی یاؤ ہوا ک یا
ہے؟
اور ب ھر جدتچہ نے نہلے دن سے لے کر آج نک کی ساری روداد اسے ش یا دی ،ی یانے ہونے خو اس کی
جالت ہو رہی ب ھی وہی ستیے ہونے ام اخمد کی ہو رہی ب ھی۔ انک ہفتہ سے وہ اینی ئکل نف میں ب ھی اور وہ
اینی نے چیر رہی ،نا ب ھر جدتچہ نے ہی خود کو تحتہ مسق سمچھ ل یا ب ھا۔
مچ ھے خ ھیا دیں آئی ،مچ ھے نہیں جانا اب ناہر کی دی یا میں ،میں ب ھر سے رسوا ہو جاؤں گی۔ آپ نے کہا ب ھا
کہ ہللا ا یے ی یک ی یدوں کو رسوا نہیں ہونے د ییا۔
232
ک یا میں ہللا کی ی یک ی یدی نہیں ین نائی؟ میں ب ھر سے اخ ھی ی یک ی یدی پتیے کی کوسش کروں گی ،ب ھر
ہللا میرا سابھ نہیں خ ھوڑےگا نا؟ ب ھر وہ مچ ھے رسوا نہیں ہونے دےگا نا؟
خو جار سال نہلے ہوا ب ھا وہ اب نہیں ہوگا نا؟ میں دن میں روزے رک ھوں گی اور رات کو نوری رات ئقل
پڑھوں گی ،ب ھر ہللا مچھ سے ناراض نہیں ہوگا ،اور ب ھر مچ ھے زمانہ میں رسوا ب ھی نہیں ہونے دےگا۔
میں انلس نہیں ہوں آئی ،میں جدتچہ ہوں نا؟ میں مسلمان ہوں آئی ،میں یس ہللا کی ی یدی ہوں ،وہ مچ ھے
تجا لے گا نا؟
ہللا اینی جدتچہ کو کٹھی رسوا نہیں ہونے دےگا۔ کٹھی ب ھی نہیں۔ اس کا جہرہ آیسوؤں سے پر ب ھا مگر اس
کے لہچہ میں ئکا ئقین ب ھا۔
آئی ڈاکیر جان نہت ئفرت کرنے ہیں ،مچ ھے ئکل نف ہوئی ہے اور ان کی ئفرت نے ب ھر سے مچ ھے۔۔۔
سشش کچھ نہیں ہوا ،ہللا تمہیں رسوا نہیں کرےگا جدتچہ ،چب ئم گ ھر سے ئکلنی ہو نو خود کو ہللا کے
خوالے کرئی ہو ،میں تمہیں ہللا کے خوالے کر کے گ ھر سے ئکالنی ہوں ،تمہارا اخمد! ہللا سے کہ یا ہے "ہللا
م
جالہ جان کی اینی ساری چقاظت کرنا ،انہیں کچھ ب ھی مت ہونے د ییا"۔ اور ہم طمین ہو جانے ہیں،
جاینی ہو ک توں؟
"خو ہللا پر نوکل کرنے ہیں نو ہللا انہیں ذلت کے گڑھوں سے ب ھی عزت کا ناج نہ یا کر ئکال لت یا ہے"۔
ئم قکر نہیں کرو ،میں ع یدال یاری سے خود نات کروں گی۔ ا یے دن سے ئم ان کا نارخر شہہ رہی ب ھیں اور
انک نار ب ھی مچھ سے ذکر کرنا ضروری نہیں سمچ ھا۔
آپ پر نہلے ہی ای یا نوخھ ب ھا اور میں اینی پریسائی ب ھی آپ کو دے د ینی۔
233
تمہاری نہن ہی نہیں ماں ب ھی ہوں ،جار سالوں سے اخمد اور تمہاری پرورش نلکل انک خیسی کر رہی ہوں،
اور مچ ھے ئم دونوں میں کوئی فرق نہیں لگ یا ،کتنی ب ھی پریسان ک توں نہ ہوں مچھ سے اینی خوش یاں خ ھیا لت یا
مگر ئکل نقیں ساری ی یائی ہیں ،سمچھ گ ییں؟
اور جدتچہ ک یا کہنی اس کی گود میں سر رکھ کر اس کے ہاب ھوں کو مصتوطی سے نکڑا اور ب ھر سے رونے لگی
ب ھی۔
ام اخمد سوچ رہی ب ھی خو ق نصلہ وہ ا یے دن سے نہیں لے نا رہی ب ھی ساند اب اس نارے میں سو خیے
کا وقت آ گ یا ب ھا۔
جدتچہ کی جالت اب ب ھی خوف سے ایسی ہو رہی ب ھی خیسی جار سال نہلے ب ھی۔ نہ جدتچہ خ ھوٹ نول سکنی
ہے اور نہ اسے ا یے ئقین نو پت یے میں سک ب ھا۔ جدتچہ کو زپردشنی اینی موخودگی کا ئقین دال کر فریش ہونے
ب ھیجا خو اس کے سا میے ع یانا ا نارنے کو ب ھی راضی نہ ب ھی۔
اس نے غور سے فرش کو دنک ھا منی میں لٹ ھڑے ہونے تیروں کے یسان بھے ،جن میں خون کی آمیزش
ب ھی ب ھی۔ ئع نی اس کے تیر زخمی بھے اور وہ ضرف موزوں میں گ ھر نک آئی ب ھی۔
انک سابھ نہت سے غم اس پر خملہ آور ہونے بھے۔
اس نے مصلی تچ ھا کر ئقلوں کی ی یت ناندھ لی۔ اس نے ا یے رب کی مدد درکار ب ھی۔ خو تمازوں سے ملنی
ہے۔
میں ناشتہ الئی ہوں تمہارا ب ھر آرام کرنا ،اوکے۔ ام اخمد نے اس کے تیروں پر پت یڈتج کی۔
میں تماز پڑھوں گی نہلے۔ اس کی آواز کا ب ھاری ین اس کی ئکل نف کا غماز ب ھا۔ ام اخمد نے کچھ دپر
جاموشی سے اسے دنک ھا اور فرش پر پڑا کیڑا اب ھا کر واسروم گنی۔
234
نال ارادہ اس کی ئظر ان کیڑوں پر پڑی خو جدتچہ نہن کر جائی ب ھی۔ ب ھنی ہوئی آش یت ییں دنکھ کر اسے ساک
لگا ب ھا۔
گ ھر کی ی یل تجیے کی آواز پر وہ ب ھکے ب ھکے قدموں سے ناہر آئی ب ھی۔ کوئی ساند دروازے پر آنا ب ھا۔
ام اخمد! ام اخمد! جالہ جان کے ہاست یل کے ائکل آنے ہیں ،انو ائکل ان سے نات کر رہے ہیں۔
جہاں وہ چیران ہوئی وہیں جدتچہ پڑپ کر اب ھی ب ھی۔
آئی وہ ،مم ،میں۔ جدتچہ مصلے سے ابھ کر ام اخمد کے فریب آئی ب ھی ،اس کا جد درجہ خوفزدہ جہرہ دنکھ کر
اس نے اسے یسلی دی۔
میں ہوں نا تمہارے سابھ! کچھ نہیں ہوگا ساناش ئم نہی رہو۔
اخمد! جالہ جان کو پرنک قاشٹ کروانے گا نا؟
اخمد جالہ جان کے لیے جلدی سے پرنک قاشٹ لے کر آنےگا۔
آئی وہ ک توں آنے ہیں؟ ام اخمد کو اس پر پرس آنا ب ھا ،انک ہفتہ میں وہ تجیس سالہ لڑکی ی یدرہ سالہ لڑکی
کی طرح زمانہ سے خوفزدہ ہو گنی ب ھی۔
تمہارے سابھ اب کچھ علط نہیں ہوگا ،اینی آئی پر پرشٹ ہے نا؟ اس کے سوال پر جدتچہ نے ہاں میں
سر ہالنا نو اس نے مسکرا کر اس کے گال پر ہابھ رک ھا۔
نو ب ھر ئقین رک ھو تمہاری آئی تمہارے لیے نورے زمانہ سے لڑ جانے گی۔ ئم میرے لیے ہللا کا وہ تحفہ ہو خو
میری نونہ ق تول ہونے میں مال ہے۔ نو ا یے ہللا کے اس اتمول تحفہ پر وہ کوئی دھول نہیں آنے دے
دت جذنات سے اس کے گلے لگ گنی ب ھی۔ گی۔ اس کی مج یت پر جدتچہ س ِ
ام اخمد! انو ائکل آپ کو کچن میں نال رہے ہیں۔
235
اخمد جدتچہ کے لیے ناشتہ کی پرے اب ھا النا ب ھا خو اس نے نہلے سے ی یار کر کے رک ھی ہوئی ب ھی۔
ناشتہ کرنا ہے اب ھی،
اخمد جالہ جان سے سارا پرنک قاشٹ فیش کروانےگا۔
ام اخمد مسکرا کر اس کے سر پر نوسہ دے کر روم سے ناہر ئکل گنی اسے اخمد پر ئقین ب ھا وہ جدتچہ کو
ستٹ ھال لے گا۔
تمہاری سسیر ع یدال یاری کی وہی وائف ہے خو اس کی استوڈیٹ ب ھی ہے؟ ضرار کے سوال پر نوپرہ نے
سر ہالنا۔
جی وہی ہے۔ اور اخ ھا ہوا وہ خود آ گیے مچ ھے ان سے نات کرئی ہے۔ آپ ان سے کہیں۔
وہ جدتچہ سے ملیے آنا ہے ئم ک توں اس سے نات کروگی؟ ضرار نے اسے ک یدھوں سے نکڑ کر نوخ ھا۔
ب ک خ یل ن
ام اخمد نے اس کے لہچہ میں وہی یسی د ھی خو خھ سال لے ہوئی ھی ،وہ ھر کے واچ ین سے
م گ ہن
ب ھی نات نہیں کرئی ب ھی۔ عج یب ایسان ہے۔
اور اب ب ھی ساند اس کی رات کی پرمی اور صیح کی اینی جذنای یت پر اس کی جاموشی سے وہ نہلے خیسا خق
خما رہا ب ھا۔
مچ ھے جدتچہ کے معا ملے میں ہی اس سے نات کرئی ہے۔ انک ہفتہ سے خو معاملہ پت یڈنگ میں پڑا ہے
اسے نورا کرنا ہے۔ اس کے شیجیدہ جہرے کو ئغور دنک ھا خو کچھ پریسان ب ھی ب ھا۔ پڑی مشکل سے نا شیے پر
رات کی کلفت کو دور ک یا ب ھا مگر اب اسے کسی گڑپڑ کا اجساس ہوا ب ھا۔
کون سا معاملہ؟
236
آپ کے سا میے ہی نات کروں گی سن لیجیےگا ساری ناپیں۔ اس کے ہابھ میں جگ اور گالس کی پرے
نکڑائی۔
اوکے! نا جا ہیے ہونے ب ھی اسے مای یا پڑا۔
ک یا ہوا؟ مچ ھے ملیا ہے اس سے۔ ئم نے نالنا نہیں؟ وہ شہی سالمت گ ھر آئی ہے نا؟ اس نے کچھ علط نو
نہیں ک یا نا؟ ع یدال یاری نے نے فراری سے نوخ ھا۔ آنے ہونے وہ ناہر شیڑھ توں پر اس کے منی اور خون
کے تیروں کے یسان دنکھ کر آنا ب ھا۔ وہ ک توں ای یا پریسان ہو رہا ب ھا اسے سمچھ نہیں آ رہا ب ھا۔ دل نال ارادہ
اس کی چیریت میں دعاگو ب ھا۔
ک توں ایسا ک یا کر دنا ئم نے خو وہ کچھ علط کر پتٹھے؟ ناری کہیں ئم نے اس سے ندلہ۔۔۔
ئم نالؤ نا نار اسے ،اینی ی توی کو کہو کہ اس کے روم سے ئکلے مچ ھے جدتچہ سے مل یا ہے۔
اونہہ! نہلے میری ی توی سے ملو ،ئعد میں اس کی نہن سے اگر وہ اجازت دے یب۔ ضرار کا لہچہ ناراصگی
لیے ہونے ب ھا۔
نار اب ئم ک توں ناراض ہو رہے ہو۔ اس کا یس نہیں جل رہا ب ھا وہ کسی ب ھی طرح اس کی چیریت جان
لے۔
ناراصگی کی نات مت کرو ئم ،دل نو کر رہا ہے دو پین چٹیڑ لگاؤں تمہیں۔
انک ہفتہ ہو گ یا اور ئم نے اب ھی نک نہیں ی یانا مچ ھے کہ تمہاری ی توی مل جکی ہے ،اور وہ ناقاعدہ اہل
ک یاب سے اہل اسالم ہو جکی ہے۔
237
روزانہ نات ہوئی ب ھی ہماری اور انک نار ب ھی ذکر نہیں ک یا ،اور ی یا نہیں اس ییچ ئم نے کون سے گل
کھالنے ہیں ،و یسے نو مچ ھے ئقین ہے ئم نے کچھ علط نہیں ک یا ہو گا ،مگر اس وقت خو تمہاری جالت ہے
وہ کافی مسکوک ہے۔
ع یدال یاری نے اس کے سک پر نہلو ندال۔
کل آجانے ہاست یل ،نورے ہاست یل میں ڈئکا تجا دنا ہے ،ناقاعدہ اعالن ک یا ہے کہ وہ میری ی توی ہے۔ اور
تمہیں ک یا ی یا نا ئم نو خود ا یے پریسان بھے۔ و یسے تمہارا ییچ اپ ہو گ یا ک یا؟ اخمد انو ائکل کہہ رہا ہے ،آ نار نو
پڑے خوسگوار لگ رہے ہیں۔
نات کو نل تو مت! ایسا ک یا ہوا ہے خو ئم ا یے پریسان ہو؟ مذاق کرنے ہونے ب ھی تمہارا لہچہ چعلی ک ھا رہا
ہے۔ شچ ی یاؤ! کہیں ئم نے واقعی اس سے اینی نے عزئی کا ندلہ لے کر کچھ علط نو نہیں کر دنا؟ ضرار
کے اندازے پر ع یدال یاری کو تچ ھلے انک ہفتہ کا جدتچہ کے سابھ ای یا ہ یک آمیز رونہ ناد آنا ب ھا۔
ک ھیکے پر ضرار نے دروازے کی سمت دنک ھا جہاں پڑی شی جادر میں خود خ ھیانے اور جہرے پر پڑا سا
گ ھونگ ھٹ ڈالے اس کی ج ِان جہاں اندر آ رہی ب ھی۔
ع یدال یاری کا رخ خو اشی طرف ب ھا ام اخمد کو دنکھ کر اس کا سر خود تچود اچیرام میں خ ھک گ یا ب ھا۔
ام اخمد ی یا اس کی طرف د نک ھے ضرار لعاری کے ناس آ کر پتٹھ گنی ،اس کے اس مان پر ضرار نے اسے
ای نہائی مج یت سے دنک ھا ب ھا۔ اینی میزل نہت فریب لگی ب ھی۔
کچھ نل کے ئعد جاموش ماخول میں ام اخمد کی آواز گوتجی ب ھی۔
238
اصظراب نے کت یا یسیرا کر ل یا ب ھا اس میں خو اسے کسی نل خین نہیں لتیے دے رہا ب ھا ،پین مہت توں میں
انگزام ہونے ،رزلٹ آنا ،مگر اس کی ک نف یت میں کوئی ندالؤ نہیں آنا۔ عج یب درد ب ھا خو ہر نل دل میں اب ھیا
رہ یا ،انک ندامت ب ھی خو اس کا سر خ ھکانے رک ھنی ،اےڈی سے نات کرنے کا ب ھی دل نہیں کرنا۔
اس کی فری یڈز ب ھی اس سے دور ہوگ ییں ک تونکہ اس نے ع یدال یاری کے سابھ علط کر کے لمٹ کراس کی،
مگر ک یا علط ک یا اس نے؟ اےڈی نے ی یانا کہ ع یدال یاری اسے اےڈی سے دور کرنے کے لیے گ ھت یا
خرنے آزما رہا ہے ،اس کے روم میں لڑکی کو ب ھیجا ،ب ھر اسے انلس کو ی یانے کی دھمکی دی ،ب ھر اس کی
ڈرنک میں یشہ آور چیز مال کر کسی لڑکے سے اس کی قٹمت لی ،محض اس لیے کہ اےڈی اس کے ناپ
کے پزیس رای تول کا پت یا ب ھا اور وہ اس سے پزیس کے الس کا رو ییج لت یے آنا ب ھا۔
نو ب ھر وہ اےڈی کا سابھ دے کر ک توں نہیں اس کے جالف پرو ییگ یڈہ ی یائی ،اس نے ب ھی اےڈی کا
سابھ دنا۔
اس نے چب اےڈی سے سادی کے لیے کہا ب ھا یب اےڈی نے اسے ی یانا کہ اسے نہلے مسلمان ہو
کر کسی اور سے ئکاح کرنا پڑے گا ب ھر اس سے طالق کے ئعد اےڈی سے ئکاح جاپز ہوگا ،نو اس نے
ک یا ایسا۔
اےڈی کے لیے وہ مسلمان ہوئی ب ھر ع یدال یاری کی جال اشی پر الٹ دی ،وہ خو ان دونوں کو ندنام
کرکے دور کرنا جاہ یا ب ھا نو ان دونوں نے مل کر اسے ہی ندنام کر دنا۔
ً
اب ئکاح کے لیے ایسا لڑکا جا ہیے ب ھا خو اس سے ئکاح کر کے قورا طالق دے دے ،اور ایسا ع یدال یاری
ً
کے سوا کون کر سک یا ب ھا ،وہ اس سے ختنی ئفرت کرنے واال ب ھا نو ئکاح کے ئعد طالق ب ھی قورا دے
د ییا۔
239
جانے وقت وہ اس سے اینی سدند ئفرت کا اظہار اور واچب الف یل گردان کر گ یا ب ھا۔ مگر طالق دے کر
نہیں گ یا ب ھا۔ اےڈی ی یانا ب ھی ب ھا کہ وہ اسے ڈھونڈ رہا ہے۔ مگر وہ نو نہ جانے کہاں متہ خ ھیا کر پتٹھ
گ یا ب ھا۔
اےڈی کی مج یت میں وہ اےڈی کے ہاب ھوں کی کٹھ ی یلی ین گنی وہ خیسا کہ یا گ یا وہ کرئی گنی،
اگر ع یدال یاری علط ب ھا نو اس کے سابھ علط کرنے پر اس کا دل مضظرب ک توں رہ یا ب ھا۔ ک توں انک
یسٹمائی ب ھی کہ کہیں نہ کہیں کچھ علط ہوا ہے۔
مسلمان ہونے کے ئعد نہ اس نے سراب ئی ب ھی اور نہ اےڈی کے نالوے پر گنی ب ھی ،اور وہ چیران
ب ھی کہ وہ ک توں نہ شب کر رہی ہے؟۔
اس نے اس نار اےڈی سے قای یل نات کرنے کا سوجا۔ اس کی قٹملی انک اشیرانگ پرونوزل کی وجہ
سے انک مہت یے کی ان خ ھت توں میں اس کی سادی کرنے کا ارادہ رک ھنی ب ھی۔
اےڈی اور اس کا نورا گروپ کا لج سے کچھ ہی دوری پر یے کلب میں نارئی کر رہے بھے۔ سراب اور
ش یاب کے یسے میں خور وہ پین مہت توں پرائی خ یت کا ب ھی جسن م یا رہے بھے۔
نار ک یا ی توقوف ی یانا ئم نے انلس کو ،انک تیر سے دو یسانے ،اس سے سادی کرنے سے ب ھی تچ گیے اور
ع یدال یاری کو متہ نوڑ خواب ب ھی دے دنا۔
خواب نو ایسا دنا ساال متہ خ ھیا کر ب ھاگ گ یا ،اور وہ ب ھی اس لیے کہ اس کے تیری ییس نے ب ھی اس پر
پرشٹ نہیں ک یا۔
اس کے تیری ییس نے اس پر پرشٹ نہیں ک یا؟ وانے؟
240
پرشٹ نو اس کی مدر اس پر نالی یڈ کرئی ب ھی ،سراب کا گالس متہ کو لگانے اےڈی کے جہرے پر
عج یب ساطرانہ مسکراہٹ ب ھی۔
نو ب ھر؟ شب خواب کے مت نظر بھے۔
نہ ب ھی اےڈی کا کمال ہے نار ،یس ذرا شی دھمکی ع یدال یاری کی جان کی اور علط ی یائی نے کام کر دنا۔
مر گیے دونوں اور وہ ساال نہی سمچ ھیا رہے گا کہ اس کی ماں نے اس پر پرشٹ نہیں ک یا۔ اور اےڈی
اف کیتہ کمیتہ ہے نار ،ان کی موت کی چیر ب ھی اسے نہیں دی۔ اےڈی نے خود کو ہی کمتیے ین پر
ساناشی دی۔
چیر ک توں نہیں دی؟
کیسے د ییا نار ،اس کی ماں سالی خوری خوری میرے جالف نولیس میں جا رہی ب ھی یس میں اسے روک یا جاہ رہا
ب ھا مگر وہ شیڑھ توں سے گر گنی ،ہارٹ پیش یٹ ب ھی آسائی سے مر گنی ،دل خو دب گ یا ب ھا۔
کت یا پڑا کمیتہ ہے نار نو۔
کمیتہ نو ہوں ،مگر ع یدال یاری کے ی یاہ کرنے کے لیے کمت یگی کی ہر جد کراس کر سک یا ہوں اور کی ب ھی۔
مگر نار انلس پر نو ع یدال یاری کے نام کا ی یگ لگ گ یا نا؟
ہاناہاہا کیسا ی یگ میری جان ،اب نو مزہ ہی کچھ اور ہوگا ،ع یدال یاری کی عزت ی یا کر ب ھر عزت کا اسنعمال
کرنا ،اف سوچ میں ب ھی لطف ہے ،ای یا مزہ نو میرے ی یگ کا ب ھی نہیں ہوگا خت یا ع یدال یاری کے ی یگ کا
ہوگا۔
مگر نار پین مہت توں سے ہابھ ہی نہیں آئی وہ۔ جلو اب کیسے جتےگی اب نو انگزام کا نہانہ خٹم۔
مگر نونے نو اس سے سادی کا کہا ہوا ہے ب ھر ک یا کہوگے اسے؟
241
خ
کہ یا ک یا ہے ،اسے ک یا ی یا مسلمانوں کی ہسیری چعرافی ،یس کچھ ب ھی ال یا ش یدھا ی یاؤ اور ی یا ھیچ ھٹ نالے
غیش کرو۔
نو سادی ک توں کروائی ع یدال یاری سے؟
ع یدال یاری خت یا عیرت م ید پت یا ہے اس کے لیے نل نل مرنے کو نہ سوچ ہی کافی ہے کہ اس کی نام
نہاد ی توی اےڈی کی۔۔۔۔ اس نے آنکھ مار کر خملہ ادھورا خ ھوڑا جس پر اس کے دوستوں نے قہفہ مار
کر اتچوانے ک یا۔
اور انک رپزن نہ ب ھا کہ ع یدال یاری نے کہا ب ھا کہ وہ نہ خ ھونا ک ھا نا ہے اور نہ ای یا خ ھونا کسی کو د ییا ہے ،نو
میں نے ا یے خ ھونے کو م یڈھ دنا اس کے سر۔
انلس کو کیسے ک توپیس ک یا؟
اسے ک یا ک توپیس کرنا ،کسی نے اس سے کہہ دنا ب ھا کہ وہ اےڈی کا اتیرپتٹم یٹ ہے نو م یڈم کو سادی
کا ب ھتہ جا ہیے ب ھا ،ادھر ع یدال یاری میرے اور ع یدل یب کے نارے میں اسے ی یانے واال ب ھا ،کمیتہ ہمیں
رنگین نلوں میں دنکھ چکا ب ھا۔
ب ھر انلس کا دماغ نلت یا کون سا مشکل کام ب ھا۔ یس ع یدال یاری نے خو اس کو ہیری کے ہٹ ھے لگیے سے
تجانا ب ھا نو میں نے اشی کا نام لے کر اس کے جالف ب ھڑکا دنا۔
اس کی ئظروں میں خو ہیرو واال امیج ب ھا نورا ندال اور یس تجانا ا یے اساروں پر۔
کت یا مذاق اڑا رہے بھے وہ لوگ اس کا اور ع یدال یاری کا ،نہ جانے کتیے رازوں سے وہ پردہ اب ھا رہا ب ھا اور
ییچ ھے ک ھڑی جدتچہ نلکل یٹھر ہو کر رہ گنی ب ھی۔
242
امیزنگ نار! ماشیر پیس پرمت یٹ مسیریس رک ھی ہوئی ہے اور یٹمیرری کی نو گتنی ہی نہیں ،کچھ ہم سے ب ھی
سٹیر کر ل یا کرو۔۔
مسیریس۔۔۔مسیریس۔۔۔۔ اس کی آنکھوں سے پردہ ہ یا ب ھا نو ہر چیز واصح ہوئی جلی گنی ب ھی۔
کت یا وقت لگا ب ھا اس کو اےڈی کی اس شجائی کو ق تول کرنے میں۔ آج کا لج میں الشٹ قیر ونل ہو رہا
ب ھا اور آج ب ھر شب و یسے ہی ساکڈ ہونے والے بھے خیسے پین مہتیے نہلے ہونے بھے۔
اینی تمام پر ہم ییں مجٹمع کر کے اس نے وایس کا لج کا رخ ک یا۔
جس طرح ع یدال یاری کو ندنام ک یا گ یا ب ھا آج اشی طرح اس نے اس کی نےگ یاہی نایت کر دی ب ھی۔
مگر نہاں ب ھی اےڈی ا یے دوستوں کے سابھ مل کر اس کے جالف گٹم ک ھیل گ یا۔
ایسی لڑکی کو یٹ ھروں سے مار مار کر ہالک کر د ییا جا ہیے سر ،انک ناک ناز آدمی پر اس نے زنا کا الزام
لگانا ،اور آج مچ ھے ب ھیسانے کے لیے نہ خود کو میرے سابھ خوڑ رہی ہے۔
پریس یل کو کوئی ب ھی نات کا موقع د ییے اےڈی اور اس کے دوستوں نے اس پر ک یکروں کی نارش کر
دی ب ھی۔ ان کے سور میں اس کی اینی شجائی کی آواز دب کر رہ گنی۔
ب ک ن ن
اور ب ھر شب کی د ک ھا د ھی ان لوگوں نے ھی خو ع یدال یاری کو آی یڈناالپز کرنے ھے خو ہابھ لگا اس پر
ب
ب ھت یک مارا،
کتنی مشکل سے وہ زخمی ہونے وخود کے سابھ وہاں سے ب ھاگی ب ھی۔ اور اس کے ییچ ھے ییچ ھے اےڈی اور
اس کا نورا گروپ دور نلک اس کے ییچ ھے ب ھاگا۔
سو یٹ ہارٹ سارا کام خراب کر دنا ئم نے۔ جارو طرف سے اسے گ ھیر کر وہ لوگ واہ یات ناپیں کر رہے
بھے اس سے۔
243
تمہیں سٹیر کرنا کٹھی نہیں جاہ یا ب ھا میں ڈارل یگ مگر خو ئم نے ب ھر سے ع یدال یاری کی عزت کے ڈ نکے
تچوانے ہیں نا اس کی سزا نو پتنی ہے،
اب دنکھو ئم ،نہ میرے خ نگلی دوشت ک یا کرنے ہیں تمہارے سابھ۔ اےڈی اور اس کے دوستوں کے
عزائم خوف سے اس کا جہرہ زرد کر گیے بھے۔
نہیں ،نہیں ،جانے دو مچ ھے ،علط ئم نے ک یا ،میرے سابھ فراڈ ک یا ،مچھ سے خ ھوٹ نوال۔
ا یسے کیسے ،انک نار ذرا ع یدال یاری کی زپردشنی ی یائی گنی عزت کو مل کر جکھ نو لیں ،چب اسے نہ ی یا
جلےگا اس کے نام ہوئی لڑکی کو اف۔۔۔۔
ع یدال یاری سر کے گاڈ ئم کو ی یا ہے میں شجی واال مسلمان ہوئی ب ھی ،آئی ائم جدتچہ ،ناٹ انلس،
ع یدال یاری سر سے ونڈنگ کے ئعد میں نے نہ ڈرنک کی نہ اےڈی سے رنلیسن شپ ،ع یدال یاری سر
تمہارے ا خھے سرویٹ ہیں ،نلیز ستو می قار ہم۔
ان لوگوں کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر اس نے ع یدال یاری کا خوالہ دے کر ہللا سے دعا کی ب ھی۔
جلدی کرو نار ،اب ھی نک سروع نہیں ہونے ئم لوگ ،الی تو قلم دک ھاؤ ذرا آج ،خت یا پڑا دھوکا اس لڑکی نے
میرے سابھ ک یا ای یا ہی درد د ییا اس کو۔ اےڈی کے جالنے پر وہ لوگ اس پر خ ھ یٹ پڑے بھے۔ اس
کے کیڑوں کی آش یت ییں ان لوگوں کے ہابھ میں آ جکی ب ھی۔
نورا زور لگانے ہونے جدتچہ نے خود کو ان کی نکڑ سے آزاد کروانا اور منی اب ھا کر ان پر اخ ھالی ،اور وہاں سے
ب ھاگ یا سروع ک یا مگر زخمی وخود کی وجہ سے رق یار کم ب ھی۔
ع یدال یاری سر کے گاڈ نلیز ہ یلپ می۔ غصہ میں وہ لوگ ب ھر سے اس پر زمین سے یٹ ھر اب ھا اب ھا کر
ب ھت یک رہے بھے۔
244
اس کے نہ تیروں میں خ یل ب ھی نہ ندن پر نورا ل یاس ،جہاں جہاں یٹ ھر پڑ رہے بھے وہاں سے خون ر شیے
لگا ب ھا۔
ب ھا گیے ب ھا گیے وہ انک ای نہائی گ یدے اور گہرے نالے میں گری ب ھی۔
حچ حچ حچ!!!! اب نو تمہیں تچ ب ھی نہیں کر سکیے ،کتنی گ یدگی میں گری ہو ،و یسے اوقات ی یا جل گنی نا
تمہیں اینی۔ اشی گ یدی نالی کا کیڑا ہو ئم ،اےڈی کو ب ھیسانے جلی ب ھیں ،اسے اریشٹ کروانے والی
ب ھیں ،ری یلی نےئی؟ وہ سارے ک ھڑے اس کی نےیسی کا تماسا دنکھ کر اس کا مذاق اڑا رہے بھے۔
سوخو کت یا پرا ہے وہ ع یدال یاری جس کو میرے جالف جا کر نے گ یاہ نایت ک یا ئم نے ،اور اب اس کی
وجہ سے ک یا جالت ہو گنی تمہاری۔ حچ حچ حچ
وہ لوگ اس پر ہیس رہے بھے ،خملے کس رہے بھے ،اور ب ھر اےڈی نے ب ھوڑا سا پڑا یٹ ھر لے کر اس
کے سر پر مارا ب ھا خو اس کے ما بھے پر نوری طاقت سے لگا ب ھا ،اس کا جہرہ خون سے ب ھر گ یا ب ھا اور ب ھر
ن
کچھ دپر ئعد اینی ہمت سے لڑنے لڑنے اس کی آ ک ھیں ی ید ہوئی جلی گنی ب ھیں۔
******************
"جار سال نہلے کی سزا کم ب ھی ک یا خو ب ھر سے سزا دی ،ندکار ی یا دنا نا ب ھر سے مچ ھے ،مگر میں اب نہیں
شہہ سکنی اور ذلت ،آپ کو ئفرت ہے نا مچھ سے ،آپ کو مچ ھے ق یل کرنے پر افسوس ب ھی نہیں ہوگا نا؟،
نو نلیز آپ جان سے مار دیں مچ ھے ،اس ئکل نف سے تجات دے دیں ،اور معاف کر دیں مچ ھے"۔
نو اس لیے اینی پڑپ ب ھی اس کی آہ و ئکا میں خو ش یدھا اس کے دل پر ضرب لگا رہی ب ھی۔
ع یدال یاری کا وخود خ ھیکوں کی زد میں ب ھا ،اس پر اس کے گمان سے پڑی ق یامت گزری ب ھی۔ کرب ای یا
پڑھا کہ اس کا دل کر رہا ب ھا وہ ناگلوں کی طرح ا یے نال نوچے۔
245
ام اخمد کی آواز ب ھیگ گنی ب ھی اس ق یامت چیز م نظر کو ی یانے ،خیسے آنکھوں میں وہ م نظر آ سمانا ہو چب
اس نے اسے اس نالے سے ئکاال ب ھا ،اس کی کری یاک خیجیں ،اس کا رونا ،نلک یا ،پڑ ییا ،اس کا خوف سے
کٹھی ی یڈ کے ییجے خ ھت یا نو کٹھی گ ھت توں واسروم میں ی ید رہ یا۔
م ھ ب ی ھ ب ب ئ ھ ک ن
اور آ یں نو وہاں موخود ان دونوں فوس کی ھی گی ہوئی یں گر ان کے آیسوں دل پر گر رہے
بھے۔
نورا انک سال لگا ب ھا مچ ھے اسے زندگی کی طرف النے میں ،اس کی خوداعٹمادی نلکل زپرو ہو کر رہ گنی ب ھی،
ہر وقت انک کونے میں خ ھیے رہ یا ،لوگوں کو دنکھ کر جد سے زنادہ خوفزدہ ہو جانا ،کتیے ناگلین کے دورے
پڑنے بھے اسے۔
نہت دعاؤں اور مج یت کے ئعد وہ زندگی کی طرف آئی ب ھی۔ اسے نہلے کی طرح ی یانے میں مزند انک سال
لگا ب ھا۔ اخمد اور اسے نلکل انک ہی انداز میں ناال۔
ع یدال یاری کی کرب سے مٹ ھیاں ب ھیچ گنی ب ھیں۔
انک اور نات ی یاؤں آپ کو؟ جادر کے اندر ا یے ہاب ھوں کی تمی کو جذب کرنے ہونے اس نے کچھ نل
کا وقفہ ل یا۔
چب سے ہوش کی دی یا میں آئی ہے ،اب نک اس نے یس دو ہی دعاپیں مانگی ہیں" ،ع یدال یاری سر کو
اس کے قعل کی وجہ سے کوئی ئکل نف نہ ہو ،ع یدال یاری سر کو ہمیشہ کام یائی ملے اور ان کے اتمان کی
چقاظت ہو"۔ اس کے دعا میں ع یدال یاری سر کے سوا دوسرا کوئی نام ہی نہیں آنا۔
246
اس سالوں میں ہزار نار نہ خملہ کہا ہوگا کہ "آئی جدتچہ کو ہللا نے ق تول ع یدال یاری سر کی وجہ سے ک یا
ہے ،وہ ہللا کے ا یے ی یک ی یدے ہیں کہ ان سے ئکاح کے ئعد میں نے نہ خرام ک ھانا نہ ی یا ،اور اس
ً
دن میں نے ان کے نام سے ہللا سے ہ یلپ مانگی ب ھی خو قورا مل گنی ب ھی"۔
ن ن ی م ھ ک ن
ج
ع یدال یاری نے سر صوقے کی یشت سے لگا کر آ یں زور سے جی۔ ضرار اس کے ہرے پر ل ل
پ
پڑ ھیے کرب کو دنکھ رہا ب ھا۔ اور ا یے ناس تٹھی ام اخمد کی ئکل نف نو وہ اسے ی یا د نک ھے محسوس کر رہا ب ھا۔
انک ہابھ پڑھا کر ام اخمد کے ک یدھے پر ب ھیال کر گونا اس کی ئکل نف میں کمی کرنے کی کوسش کی اور
دوسرا ہابھ اس کے ہاب ھوں پر رک ھا خو جادر میں خ ھیے ہونے بھے۔ نوپرہ کو ساند اس کے شہارے کی
ضرورت ب ھی یٹھی اس کے ہابھ کو ا یے ہاب ھوں میں جکڑ ل یا ب ھا۔ کچھ دپر جاموش رہ کر ب ھر گونا ہوئی۔
ہللا کے جکم سے وہ مسلمان ہوئی ،ہللا ہی نے اسے آپ کے ئکاح میں دنا ،ہللا ہی نے اسے کافروں سے
ئکال کر نہ ضرف نواپت توں میں ک یا نلکہ انک جالص مومتہ ی یانا جس کا دل و دماغ و روح ہر گ یدگی سے
ناک ہے،
اسے ک یا سے ک یا ی یا دنا اس کے رب نے ،اور آج اس کے اشی ی یدے نے جس کے لیے ہللا نے ای یا
ای نظام ک یا اسے اشی مقام پر لے آنا جہاں اس کی زندگی کی ناؤ ڈوب رہی ب ھی ،جہاں اس کی ذات منی
میں رل رہی ب ھی۔
اور میں آج دغوے کے سابھ کہہ سکنی ہوں کہ آپ اگر کام یاب ہیں نو اس کی اشی دعا کی وجہ سے،
س
ورنہ خو کچھ ہوا ب ھا اس سے نو لوگوں کی زندگ یاں ی یاہ و پرناد ہو جائی ہیں اور تٹ ھلنی ب ھی نہیں۔ مگر آپ کا
اینی رسوائی سے ب ھی کچھ نہیں نگڑا انک کام یاب ائم ڈی ہونے کے سابھ انک ائم ایس ب ھی ہیں۔
247
میں سوجا کرئی ب ھی ہللا نے غورت ی یا کر غورت کے سابھ ساند ناائصافی کردی ،مگر خھ سالوں میں میں
نے اس نات پر سکر ادا ک یا ہے کہ میرے ہللا نے مچ ھے غورت ی یاکر مچھ پر اجسان ک یا ہے ،اگر مرد ی یا
د ییا نو میں ب ھی فرغون ہوئی ،آج ند ی یک مرد اگر فرغون کا عکس ہے نو ی یک مرد ب ھی کم نہیں۔ اس نے
ب ھی خود کو کامل اتمان سمچھ کر دوسروں پر کفر کے ق توے لگا د ییے۔
ک چ ن نہ ن
اس کو خو ہللا نے ی یا دنا آپ نے وہ ف فت یں د ھی ،یس آپ کو وہ ناد رہا کہ اس نے آپ کے
سابھ علط ک یا۔
کٹھی مجاشتہ کرنا نو سوخ یا اس نے خو ک یا زندگی میں کب آپ کو اس ذلت کا سام یا کرنا پڑا ،کب اس کی
وجہ سے ناکامی کا متہ دنک ھیا پڑا؟ آپ کی مدر کو آپ پر ئقین ب ھا ،مگر فسمت نے موقع نہیں دنا ،ا یے
عاقل و عامل ی یدے سے اس تحکانے ین کی ام ید نہیں کی جا سکنی کہ وہ کسی کے جانے کا ذمہ دار
کسی کو ب ھہرانے۔
چیر نہت جلد آپ کو اس نایس یدندہ نوخھ سے خ ھ نکارا مل جانے گا ،نہت جلد۔ اسے لوگوں نے ب ھکرانا ہے
م
مگر اس کے رب نے اسے کمل ق تول ک یا ہے۔ جہاں اینی ئکل نف پر لوگ ہللا سے مت نفر ہو جانے ہیں
وہاں میری تجی کہہ رہی ہے کہ وہ ہللا کو اور راضی کرے گی کہ وہ اسے اس دی یا کی ب ھیڑ میں ی نہا نہ
خ ھوڑے ،اسے رسوا نہ ہونے دے۔
مگر افسوس اسے آپ کی ئفرت سے فرق پڑنا ہے ،نہت ئکل نف میں ہے وہ ،مگر اب اور نہیں ،میرے ہللا
نے ای نظام کر دنا ہے اس کی ئکل نفوں کے خٹم کرنے کا ،اسے ان لوگوں نے مائگا ہے خو واقعی اس
چ
کے ف نقی قدر دان ہیں۔
248
ً
اس کی نات پر ع یدال یاری قورا ش یدھا ہوا ب ھا۔ اور ئظر نے اخت یار ان دونوں پر گنی ب ھی ،ضرار نے اس کی
ن
آنکھوں میں وجشت د ھی ھی۔ اور ھر تیزی سے اس کا ا ھیا۔
ب ب ب ک
اس کے سابھ خت یا آپ نے علط کر دنا ،میرے خ یال میں اب آپ کا ندلہ نورا ہو گ یا ہوگا۔ ام ید ہے
اسے اس درجہ ئکل نف دے کر آپ کی ئکل نفوں کا مداوا ہو گ یا ہوگا۔
میں نے اس سے کوئی ندلہ نہیں ل یا ،اسے ئکل نف دے کر مچ ھے خود کو ئکل نف ہوئی ب ھی۔ اس کا دل
نول رہا ب ھا مگر زنان جاموش ب ھی۔ ام اخمد کب کا ابھ کر جا جکی ب ھی،مگر وہ و یسے ہی ک ھڑا رہا۔ اور ب ھر ی یا
کچھ نولے ناہر ئکلیا جال گ یا۔
ضرار نے دنک ھا ب ھا اس کی جال میں خو تیزی ب ھی وہ اس کے عا ِلم وجشت میں ہونے کی غماز ب ھی۔
آئی وہ جلے گیے نا؟ اب لوگ مچ ھے ندکردار نہیں کہیں گے نا؟ اس کے وایس روم میں آنے ہی جدتچہ
تیزی سے اس کی طرف پڑھی۔
اونہہ! اب کوئی کچھ نہیں کہےگا میری جدتچو کو۔ عزت اور ذلت ہللا کے ہابھ میں ہے ،کسی ایسان کی
کوئی طاقت نہیں۔ میں نے اب نک کسی کو ناخق ذل یل ہونے نہیں نانا۔
اور اب ی ییسن نہ لو ،شب ب ھیک ہو جانے گا نہت جلد ان ساء ہللا۔
ن
نو ب ھر اب میں وہاں جاب پر نہیں جاؤں گی ،ڈاکیر ش یین کے ہاست یل میں خو و ک ییسی ہے اس پر انالئی
کر د ینی ہوں ،جدتچہ نے خود کو ہلکا محسوس ک یا۔
اب ھی انک ہفتہ ریشٹ کرو اور خود کو رنل یکس کرو۔ اس کے ئعد خو ہللا جاہے۔
جالہ جان ریشٹ کریں گی نو اخمد ،ام اخمد اور جالہ جان کے سابھ ب ھر گارڈن جانے گا ،جالہ جان ہتنی
ہو جاپیں گی اور اخمد وہاں اینی ساری گٹمز ب ھی ک ھیلےگا۔
249
اخمد کی نات پر دونوں نے مسکرا کر اس کے گال پر نوسہ دنا اور ہمیشہ کی طرح اخمد نے ب ھی دونوں کو
ناری ناری ان کا غمل لونا دنا۔
جدتچہ کو پرسکون دنکھ کر اس نے اینی آنکھوں کی تمی کو ا یے اندر ا نارا اور دل میں ہللا سے ہمکالم ہو
گنی۔
"جس دن سے آپ کے ئکاح میں آئی ب ھی ہللا نے اسے خ یایت نہیں کرنے دی"" ،ہللا کی فسم اسالم
میں آکر کسی مرد کا خ یال ب ھی ذہن سے نہیں گزرا" ،قظرت نہیں ندلی تمہاری آج ب ھی و یسے مردوں کے
ل ُ
سابھ ہوئی ہو ،ا یے عاسق کے ہم نام کو رخ ھانے میں لگ گنی ،کم سے کم ا یے ک کا ہی سوچ نی"۔
ت ل
"اس کی دعاؤں میں ع یدال یاری کے سوا کوئی دوسرا نام نہ آنا ،ع یدال یاری سر نہت ا خھے ہیں ہللا کے ی یک
ی یدے ،آپ کی نےگ یاہی نایت کرنے میں اس کی اینی ذات رل کر رہ گنی ،اس کی قٹملی نے اسے
ق تول نہیں ک یا ،اسے ناگل ین کے دورے پڑنے بھے"۔
"ئفرت ہے مچ ھے ئم سے ،ئم سے نہ رشتہ انک گالی کے سوا کچھ نہیں" ،اس نایس یدندہ نوخھ سے نہت
جلد آپ کو خ ھ نکارا مل جانے گا"۔
"آپ کی ماں کو آپ پر ئقین ب ھا"" ،تمہاری وجہ سے میری ماں نے میرا ئقین نہیں ک یا ،تمہاری وجہ سے
میں ان سے آخری نار ب ھی نہیں مل نانا ،دل جاہ یا ہے تمہاری جان لے لوں ،مگر ا یے ہابھ ب ھی گ یدے
کرنا نہیں جاہ یا"۔
سر! سر! ڈاکیر جان! کسی نے اس کی پت یل زور سے تجائی ب ھی،
ڈاکیر ع یدال یاری ،آر نو اوکے؟ ڈاکیر عادل نے اس کے ک یدھے پر ہابھ رک ھا خو اینی آوازیں د ییے پر ب ھی
م توجہ نہیں ہوا نو اسے اس کا ک یدھا ہالنا پڑا۔
250
آں۔ہاں۔ واٹ ہ یت یڈ وہ ہڑپڑا کر ش یدھا ہوا اور ئگاہ ش یدھی ڈاکیر عادل پر گنی۔
ن
آر نو اوکے سر؟ اس کی سرخ ائگارہ آ ک ھیں دنکھ کر اس نے ب ھر سوال دہرانا۔ اس کی طت نغت اسے
نوخ ھل لگی ب ھی۔
ہمم ،یس آیٹم اوکے۔ ہ تو اے شٹ۔ ڈاکیر عادل اس کے اسارے پر اس کے سا میے پتٹھ گ یا۔
آئم سوری سر! مچ ھے ذرا اندازہ نہیں ب ھا کہ وہ میرڈ ہیں اور آپ ہی کی وائف ہیں۔ میں اینی نانوں پر
سرم یدہ ہوں سر۔ نلیز انکشت یٹ مانے اونولوجی۔
ع یدال یاری نے آنکھوں کو میچ کر سر ئقی میں ہالنا گونا ای نی ک نف یت پر قانو نانا ہو۔
ڈزیٹ مٹیر ڈاکیر عادل! اتجانے میں ہوئی علطی پر کوئی گرقت نہیں ہوئی۔ شب ب ھول جاپیں اور آگے
پڑھیں۔
آپ کو مچھ پر غصہ نہیں آنا سر؟ ڈاکیر عادل کے سوال پر ع یدال یاری کچھ وقفہ کے ئعد گونا ہوا۔
نہت زنادہ آنا ب ھا ،سوال میری ی توی کا ب ھا ،یس نہ سوچ کر یسلی دےدی کہ آپ اتجان بھے ہمارے
ر شیے سے۔ ای یڈ نلیز ل تو دس نانک۔ اسے اس لچ ھن ہو رہی ب ھی اس سے جدتچہ کو ڈسکس کر کے۔
اوکے سر! ای یڈ ب ھت یک تو وپری مچ آپ نے مچ ھے معاف کر دنا۔
یٹ سر مچ ھے آپ کی طت نغت ب ھیک نہیں لگ رہی ہے آپ کو گ ھر جا کر ریشٹ کرنا جا ہیے۔
میں ب ھیک ہوں ڈاکیر عادل ،کوئی کام ب ھا آپ کو؟
جی کام ہی ب ھا سر! نہ رنوریس ب ھی ڈسکس کرئی ب ھی اور انک نار خ یک کر لیں آپ ،اس نے رنوریس اس
کے سا میے رک ھیں۔
251
اوکے میں خ یک کر لوں گا۔ ڈاکیر عادل کے جانے کے ئعد اس نے وایس سر کرشی کی ی یک سے ئکا
ن
کر آ ک ھیں موند لیں۔ اور ب ھر سے جدتچہ کے سابھ کے سارے م یاطر انک نار ب ھر کسی قلم کی طرح جلیے
لگے۔
اےڈی نے نالکل شچ کہا ب ھا اگر وہ جدتچہ کا اسنعمال کرنا نو واقعی ع یدال یاری ق یا ہو جا نا۔ نارہا وہ اس نات
پر پڑپ اب ھیا ب ھا کہ وہ ک توں نہیں اس زپردشنی کے ئکاح کو طالق دے کر آنا ،وہ ک توں اس لڑکی کو خود
سے ی یدھا خ ھوڑ آنا خو اس کے آنے کے ئعد اس کے نام کی نذل یل کرےگی۔ کت یا سکوہ کر کے رونا ب ھا وہ
ا یے رب سے مگر آج چب ش یا ب ھا نو ا یے گ ھر جا کر نہلے اس نے سکر کے نہ جانے کتیے شجدے کیے
بھے۔
اشی کے م نعلق سو خیے ہونے اسے کافی کی طلب سدت سے محسوس ہو رہی ب ھی ،لیچ وہ اشی کا ی یا
ک ھانے کا عادی ہو گ یا ب ھا۔ نورا دن انک نےکلی شی ب ھی جس نے اسے کافی نےخین ک یا ہوا ب ھا ،عیر
ارادی ظور پر وہ اس کا مت نظر رہا ب ھا جاالنکہ وہ جای یا ب ھا اس کے تیر زخمی ہیں۔ اس کی سرخ آنکھوں کی
نایت شٹھی نے نوخ ھا ب ھا اور شٹھی نے اسے سادی کی م یارک یاد ب ھی دی ب ھی۔
ً
فی م یل ڈنارتم یٹ کی ئفری یا شٹھی پیش یٹ نے اس سے معافی مانگی ب ھی اور ب ھر جدتچہ کے م نعلق نوخ ھا ،خو
لوگ کل ان دونوں کو سک کی ئگاہ سے دنکھ رہے بھے آج ان کی ئگاہ میں انک الگ ہی اچیرام ب ھا۔
سر ا یے دن ہو گیے ڈاکیر جدتچہ ک توں نہیں آ رہی ہیں ،ان کی طت نغت نو ب ھیک ہے؟ ڈاکیر سمرن نے
اس کی ناتچ دن کی عیر جاضری کے م نعلق نوخ ھا۔
انہیں قلو ہو گ یا ہے اس لیے وہ ل تو پر ہیں ،ان ساء ہللا جلد ہی خواین کریں گی،
252
پت یا جلدی سے ب ھیک کرو اینی ڈاکیرئی صاچتہ کو ،نہ جتے ان کے سوا کسی کے قانو میں نہیں آنے ،جلڈرن
ڈنارتم یٹ کی وارڈن کے کہیے پر اس نے ان پیش یٹ تچوں کو دنک ھا خو ڈاکیر رقتہ اور دوسری دونوں ڈاکیرز کو
نےجد پریسان کر رہے بھے۔
ب ن مچ س
م ہ م
ع یدال یاری کو ھیے یں نہ وقت یں لگا کہ وہ نہاں نہ ہو کر ھی نہاں کے کونے کونے یں موخود
ہے۔
شب سے چیران کن نات نو نہ ب ھی کہ وہ خود اس کا مت نظر ب ھا ،ڈاکیر سمرن کی نہ نات شچ معلوم ہو رہی
ب ھی کہ "وہ سنگار ہے اس ہاست یل کا"۔ اور واقعی ہاست یل وپران ہی نو لگ رہا ب ھا۔
مچ ھے آپ سے نہیں لگوانا اتجکسن ،مچ ھے اییجل ڈاکیر سے ہی لگوانا ہے ،مما اییجل ڈاکیر کو نلواؤ نا ،وہ شب
سے اخ ھی ہے ،وارڈ سے ناہر ئکلیے ہونے اس کے کانوں میں کسی جتے کے نہ القاظ پڑے بھے۔
ہللا کی قدرت پر چیران ہونا وہ وایس ا یے ک یین میں آنا جہاں ضرار لعاری پتٹ ھا اس کا مت نظر ب ھا۔
نہ جہرے پر کیسی تمازت ہے ڈاکیر ع یدال یاری؟ ضرار نے اس کے جہرے پر کچھ الگ ہی رنگ دنک ھیے
ہونے نوخ ھا۔
وئعز من یساء وپزل من یساء“ :ہللا جسے جاہے عزت دندے ،جسے جاہے ذل یل کردے"۔ اس کی اس
نات پر ضرار نے اپرو اچکا کر دنک ھا گونا نات سمچھ نہیں آئی۔
میں ا یے ہی ہاست یل میں ڈاکیر جدتچہ کی نادساہت دنکھ رہا ہوں۔ جہاں کا نادساہ نو میں ہوں مگر
نادساہت اس کی معلوم ہو رہی ہے۔ نہ جانے کس ضمن میں وہ نہ ناپیں کہہ رہا ب ھا۔
253
اس کا مظلب ئم مان رہے ہو اسے؟ اس ر شیے کو ،اس کی اینی زندگی میں اہم یت کو؟ ع یدال یاری کا شحر
ضرار کے اس خملے سے نونا ب ھا۔ کچھ دپر نک وہ اینی نےاخت یاری پر حجل رہا ب ھر خود کو کم توز کر کے نانک
ہی ی یدنل کر دنا،
ضرار ئقی میں سر ہالنے ہونے اس کے سوالوں کے خواب دے رہا ب ھا خو جاہ کر ب ھی نوری نوجہ وہاں
لگانے میں ناکام ہو رہا ب ھا۔
سر کافی!! ی یا وارڈ نوانے ان دونوں کی کافی ی یا کر پت یل پر رکھ کر وایس جال گ یا۔ نہال شپ لتیے ہی اس
نے وایس مگ پت یل پر رکھ دنا۔
م
ڈاکیر جدتچہ کے۔۔۔۔۔ ضرار ای یا خملہ کمل ب ھی نہیں کر نانا ب ھا کہ ع یدال یاری نے قانل سے سر اب ھا کر
ً
قورا دروازے کی سمت دنکھ کر ب ھر اسے دنک ھا۔
کہاں ہے وہ؟ ہاست یل آئی ہے ک یا؟ اس کی نےفراری پر ضرار کا قہقہہ نےساچتہ ب ھا۔
ای یا ہی اسے مس کر رہے ہو نو ب ھر ا یے وپران گ ھر کو آناد کر ک توں نہیں لتیے؟۔
اینی نات پر ضرار نے اسے جاموش دنکھ کر اینی مسکراہٹ خ ھیائی اور ب ھر سے رنوریس کے م نعلق ناپیں
کرنے لگا جس کے لیے وہ نہاں آنا ب ھا۔
ئم نے واقعی پڑی غقلت کی ہے نار ،ان رنوریس میں ایسا کچھ نہیں ہے خو ان کے عالج کو ناممکن
ی یانے۔ اس وقت ان لوگوں نے مچ ھے اینی رنوریس دنک ھیے ہی نہیں دی ب ھیں۔ چیر!
ان ساء ہللا اب ب ھی شب ب ھیک ہو جانے گا ،نو ب ھر کب نک نلوا رہے ہو ان لوگوں کو؟ ع یدال یاری نے
ضرار کی معنی چیز ئگاہوں کو دنک ھیے ہونے شیجیدگی سے نوری نوجہ ان رنوریس پر م یذول کی،
ان ساء ہللا ب ھر کل کی ہی قالیٹ سے ،اب اور دپر نہیں کر سک یا۔
254
انک نات نو ہے ،تمہارے دماغ کے کمت توپر کا ماؤس ام اخمد ہے۔
ک یا مظلب؟
خو نات لوگ تمہیں نہ نات خھ سالوں میں نہیں سمچ ھا نانے انہوں نے خھ دن میں سمچ ھا دی۔ ع یدال یاری
اس کے جہرے کو ام اخمد کے نام پر مسکرانے دنک ھا۔
نلکل ا یسے ہی خیسے ئم ای نی دلی ک نف یت دو ہف توں میں نہیں جان نانے وہ ام اخمد کی نانوں نے دو
گ ھت توں میں سمچ ھا دی۔ ضرار کی نات پر ع یدال یاری انک نار ب ھر جاموش ہوا۔
ضرار کو اس ر شیے میں اس کی نار نار کی جاموشی الچ ھن میں ڈال رہی ب ھی جاالنکہ اس کا جہرہ الگ ہی
کہائی ی یان کر رہا ب ھا۔
ن
ظہر کی تماز کے ئعد وہ ہال میں صوقے پر آ ک ھیں موندیں لتنی کچھ پڑھ رہی ب ھی ،چب ضرار اس کے سر
کے ناس جالی جگہ پر پتٹ ھا اور اس کا سر اس کے ستٹ ھلیے سے نہلے اینی رانوں پر رک ھا۔
ن
اس کے اس اقدام پر نوپرہ نے آ ک ھیں ک ھول اسے دنک ھا اور چیران رہ گنی ،وہ نہت جذب سے اسے دنکھ
رہا ب ھا اور ب ھر انک ہابھ اخمد کی طرح اس کے جہرے پر رکھ ل یا ب ھا۔
ک یا ئم ان دونوں کا طالق کروانا جاہنی ہو؟
نےوخود رستوں کا خٹم ہو جانا نہیر ہے۔
اگر ناری خٹم نہ کرنا جاہے نو؟
ہللا کی مرضی پر خ ھوڑ دنا ہے۔ نہ ہماری وہ کوسش ہے خو ہمیں آگے کا واصح راشتہ دک ھانے گی۔ ضرار
لعاری اسے کچھ نایتہ ا یسے ہی نک یا رہا جس کا پرنور جہرہ شیجیدہ ہو رہا ب ھا۔ انک مسکراہٹ خو اس کے جہرے
پر ہمہ وقت ہوئی ب ھی اس وقت وہ م نفود ب ھی۔
255
ئم ب ھیک ہو؟ ضرار نے ای یا جہرہ اس کے جہرے کے فریب پر ک یا۔
نوپرہ کو نہ شچویسن کافی آکورڈ لگی ب ھی ،وہ اس کے سابھ ہر وہ نل دہرا رہا ب ھا خو اس کے معا ملے میں اس
کی عادت کا جاصہ رہا ب ھا۔
جی الچمدهلل! اس کے شیجیدہ خواب پر وہ کافی دپر نک اسے دنک ھیا رہا ،ہابھ مسلسل اس کے سر پر خرکت
کر رہے بھے۔
ج ِان جہاں!! مچ ھے جای یا ہے ئم نے "نوپرہ سے ام اخمد نک کا شفر" کیسے طے ک یا۔ ضرار کے سوال پر
نوپرہ کو کوئی چیرت نہیں ہوئی ،اسے اندازہ ب ھا وہ اس سے ان خھ سالوں کی نایت ضرور نو خھے گا۔
ا یے سوال پر ضرار نے اسے اب ھیے دنکھ کر وایس سے اشی نوزیسن میں ک یا۔
ک توں ،ک یا کریں گے جان کر؟
میں جای یا جاہ یا ہوں نہ شفر کیسا ب ھا تمہارا جس نے تمہیں نوپرہ ضرار لعاری سے ام اخمد ی یا دنا ،اس کا
ٰ
اسارہ اس میں موخود ئفوی کی طرف ب ھا ،جس طرح ضرار دین سے نانلد ب ھا نلکل و یسے ہی وہ ب ھی بھی ،مگر
ن ٰ
خو ئفوی و پرہیزگاری اس نے اس میں د کھی ب ھی وہ اس کی سوچ سے ب ھی پرے ب ھی ،اخمد کا اس کے
اچیرام میں اینی جگہ سے ک ھڑے ہو جانا ،اینی ماں کو ا یسے پر یٹ کرنا خیسے وہ کہیں کی ملکہ ہو ،ا یے
خ ھونے جتے کا ناتچوں تمازوں کا نای ید ہونا ،تیر اور خمعرات کا اینی ماں اور جالہ کے سابھ روزہ رک ھیا ،اس
نے ایسی فرماتیرداری ساند ک یانوں میں پڑھی ہوگی خیسی وہ اخمد میں دنکھ رہا ب ھا۔ اس کی ناپیں اس کی غمر
کے جساب سے ب ھیں مگر اس کا غمل اس کی غمر سے کہیں آگے کا ب ھا۔ اور وہ اس سے وہی جاییا
جاہ یا ب ھا کہ اس کا شفر کیسا ب ھا جس نے اسے ام اخمد ی یا دنا ،جسے وہ مومتہ کہے نا ولتہ۔
خیسا ب ھی ب ھا الچمدهلل ب ھا ،اس نات کو ر ہیے دیں ،اس نے ب ھر سر اب ھانے کی کوسش کی۔
256
وہی جای یا جاہ یا ہوں کہ کیسا ب ھا؟
ای نہائی نے ئقتنی کا ،جس نے مچ ھے صاپر و ساکر ہی نہیں نلکہ الچمدهلل نہت نڈر ب ھی ی یا دنا ،جس نے مچ ھے
میرے رب سے مال دنا ،جس نے مچ ھے 'عا ِلم جہالت' سے ئکال کر 'عا ِلم معرقت' میں ال ک ھڑا ک یا۔ اس نے
خود کو مچو یت سے دنک ھیے ضرار کو دنکھ کر کہا۔
اخ ھا ،آپ ی یاپیں جس کام کے لیے گیے بھے وہ ہوا؟ اس نے انک نار ب ھر اب ھیے کی کوسش کی خو ضرار
نے اس نار ب ھی ناکام ی یا دی۔
ئ ہئک ن
ک یا ئم مچ ھے معاف کر کے مچ ھے ق تول نہیں کر سکنی ،اس کے نات ند لیے پر اسے ل نف جی ھی ،نی
ع ب ی
وہ اس سے اینی کوئی ب ھی نات سٹیر نہیں کرنا جاہنی ب ھی۔
میں آپ سے ناراض ہی نہیں نو ب ھر کیسی معافی۔
ناراض نہیں ہو نو ب ھر راضی ک توں نہیں لگ ییں؟ ک توں مچ ھے اینی نہیچ سے نہت دور لگنی ہو؟ ایسا ئقین
ک توں نہیں سویپ رہی ہو ،جس میں میں تمہیں کھونے کے خوف سے آزاد ہو جاؤں،
آپ کو اشیریس نہیں لت یا جا ہیے ،ڈاکیر کی نات مت ب ھولیں" ،ی ییسن از وپری ڈ ییحرس قار نو"۔ ضرار نے
ن
آ ک ھیں میچ کر خود کو خیجیے سے روکا۔
ک توں کر رہی ہو نار نہ شب؟ تمہیں ای یا نےگانہ نہیں دنکھ نا رہا ہوں ،مچ ھے معلوم ہے ئم میری وجہ سے
مچھ سے قارم یلنی یٹ ھا رہی ہو۔ مگر مچ ھے ئم سے قارم یلنی نہیں جا ہیے،
مچ ھے میری ج ِان جہاں جا ہیے نار ،نلیز!! اسے اوپر کر کے اس کے گرد چصار قائم ک یا۔ نوپرہ کو اس کی آواز
ب ھیگی ہوئی لگی۔
257
میں نے ع یدال یاری سے نات کر لی ہے ،ان کے پر یٹم یٹ نک ہم نہیں رہیں گے مگر ا یے انارتم یٹ میں
خو میرا اور ع یدال یاری کا مسیرکہ ہے۔ اس سے نہلے مچ ھے ئم جا ہیے نلیز،
ضرار کے دو نوک الیجایتہ انداز پر وہ جاموش ہی رہی ب ھی۔ مگر وہ خود الچھن میں ب ھی کہ وہ انک ئفطہ پر آ کر
ک توں نہیں رک رہی ہے نو اسے ک یا ی یائی۔
ضرار نے اس کی جاموشی پر اس پر گرقت شحت کر کے اس کی نوجہ اینی طرف م یذول کی۔
اخمد ،اگر آپ کی طرح نہ ہونا نو آپ کو وہ کس کی اوالد لگ یا؟ اس کا سوال ضرار کو نازنانے کی طرح لگا
ب ھا ،گرقت نکدم ڈھ یلی ہوئی ب ھی جس پر نوپرہ نے خود کو آزاد نا کر اس سے علیجدہ ک یا اور ئغور اس کا جہرہ
دنک ھا خو اس کے سوال پر سرخ ہو گ یا ب ھا ،اب وہ غصہ ب ھا نا ئکل نف اس کا ق نصلہ فی الجال وہ نہیں کر
نائی ب ھی۔
ک یا کہ یا جاہ رہی ہو ئم؟ کافی دپر ئعد وہ نو لیے کے قانل ہوا ب ھا۔
نہی کہ اگر اخمد کی شکل نلکل ب ھی آپ خیسی نہ ہوئی نو ب ھر آپ کو وہ کس کی اوالد لگ یا؟ نا ب ھر آپ
کیسے ئقین کرنے کہ وہ آپ کا پت یا ہے؟ نوپرہ نے سوال کو مزند واصح ک یا ،ئظریں ہ توز اشی پر ب ھیں جس
کی ائگلیاں اس کے ک یدھوں میں گڑ رہی ب ھی ،اور جہرہ وجشت یاک ہو رہا ب ھا۔
اس کی شکل مچھ خیسی نہ ب ھی ہوئی نو ب ھی وہ میرا ہی پت یا ہونا ،اور نہ نات تمہارے جانے کے دس م یٹ
ئعد ہی میں نے فسم ک ھا کر کہی ب ھی کہ تمہاری کوکھ میں نلیے واال تچہ میرا ای یا خون ہے ،گ یا ب ھا میں تمہیں
رو کیے مگر ئم دس م یٹ میں ہی نہ جانے کہاں گم ہو گنی ب ھیں،
258
میں اس نات کو ب ھی مان چکا ب ھا کہ ئم نے میرے ئکاح میں آنے کے ئعد میری امایت میں انک نل
کی ب ھی خ یایت نہیں کی ،یس ہو گ یا ب ھا مچھ سے گ یاہ ،جس کی سزا ب ھی پڑی شحت کائی۔ اس کی نات
پر کت یا کرب سمٹ آنا ب ھا اس میں۔
جس دن آپ مچ ھے ملے اس دن میں نے خود آپ سے ملیے کا ارادہ ک یا ب ھا ،آپ کے گ ھر جا کر۔ وہ نے
معنی نا ب ھر نہت ہی نامعنی ناپیں کر کے ساند کچھ گرہیں ک ھول رہی ب ھی نا ب ھر ی یا راشتہ نالش کر رہی
ب ھی ،خو اس کے ق نصلہ میں معاون و مددگار نایت ہونے۔
شچ میں؟!!! اس کی اس نات پر اس کا اصظراب انکدم ہی خٹم ہوا ب ھا۔
نو ا یے دن سے ئم مچ ھے ش یا رہی ب ھیں ،ئعنی ئم میری زندگی میں وایس آنے کا ارادہ کر جکی ب ھی۔ اوہ
مانے ہللا ،اور میں ا یے دن ئکل نف میں رہا کہ ئم نے مچ ھے معاف نہیں ک یا ،اور کہیں میں تمہیں کھو نہ
ً
دوں۔ اس نے خوش میں ئفری یا اس کے خواس گم کر د ییے بھے۔
میں آپ سے ملیے آئی مگر!!
آپ کی زندگی میں وایس آنے کے لیے نہیں ،آپ سے علیجدگی کے لیے ،اس نےجان ر شیے سے آزادی
کے لیے جس نے میرا آگے کا راشتہ روکا ہوا ب ھا۔
القاظ بھے نا گن سے ئکلی ہوئی گولی خو ش یدھا ضرار لعاری کے ستیے میں ی توشت ہوئی ب ھی۔
259
وہ انک خ ھیکے سے اس سے الگ ہوا ب ھا ،آنکھوں میں وجشت لیے وہ نہلے اسے دنک ھیا رہا ب ھر پڑے ہی
جارجانہ انداز میں اسے نکڑا۔
سوخ یا ب ھی مت ،علطی ب ھی مت کرنا نہ سو خیے کی کہ ضرار لعاری تمہیں ا یے نام سے آزاد کر دےگا۔
کٹھی ب ھی نہیں۔ اگر آزاد ہی ہونا ہے نو خود کے ی توہ ہونے کی دعا کرو،
نا ب ھر اس دن ک توں تجانا ب ھا ،آزادی مل جائی تمہیں میرے نام سے ب ھی اور میرے وخود سے ب ھی۔ وہ
اس کی نات پر نلکل ہی آنے سے ناہر ہو گ یا ب ھا۔ اسے اس سدت سے جکڑا ہوا ب ھا خیسے ذرا ب ھی ڈھ یل
ً
دی نو وہ اس سے قورا دور ہو جانے گی۔
اس کی اس جارخ یت پر کہیں نہ کہیں نوپرہ کا دل مسکرانا ب ھا۔
کچھ وقت نہلے نارش کے کوئی آ نار نہیں بھے مگر اب ا یسے ہو رہی ب ھی خیسے ر کیے کا ارادہ ہی نہ ہو۔ دو
م یٹ کا راشتہ نارش میں ب ھیگیے سے تجیے کے لیے اس نے ب ھاگ کر طے ک یا ب ھا مگر ب ھر ب ھی نارش ای یا
کام دک ھا گنی ب ھی۔
الشقا کے ناہر ک ھڑی وہ کسمکش کا شکار ب ھی کہ اندر کیسے جانے ،ہمت کر کے وہ آ نو گنی ب ھی مگر اب
وہی ہمت کہیں دور جا سوئی ب ھی ،ا یے اک یلے آنے پر افسوس ہو رہا ب ھا کاش اخمد کو ہی لے آئی۔
ن
کچھ دن نہلے کا واقعہ تمام پر خزی یات کے سابھ ذہن کے پردوں پر لہرانا ب ھا ،آ ک ھیں زور سے میچ کر
ک ھولیں اور انک لمنی سایس لے کر گونا خود میں ہمت ی یدا کرنے کی کوسش کی۔
فرشٹ قلور پر یے ع یدال یاری کے ک یین کیسے جانے کہ کوئی اسے دنکھ نہ سکے ،اب ھی سوچ ہی رہی ب ھی
چب انک جائی نہجائی آواز فریب سے آئی۔
260
ارے ڈاکیرئی صاچتہ آپ آ گ ییں ،اب کیسی طت نغت ہے آپ کی؟ ڈاکیر صاچب ی یا رہے بھے آپ کو قلو
ہو گ یا ہے ،الچمدهلل آپ ب ھیک ہو گ ییں ،شب نہت ہی خوش ہوں گے آپ کو دنکھ کر ،جتے نو کسی اور
سے عالج کروانے کو ی یار ہی نہیں بھے ،یس اییجل ڈاکیر ہی جا ہیے شب کو۔
جلڈرن وارڈ کی وارڈن اتچم ئی خو کسی کام سے ناہر آئی ب ھیں ،اسے دنکھ کر خوشی سے نان اش یاپ نول یا
سروع ہو گ ییں۔
اور جدتچہ انہیں چیران پریسان شی دنکھ رہی ب ھی۔ اتچم ئی کو ی یا جلیا ئعنی نورے ہاست یل میں اعالن ہونا۔
آپ ناہر ک توں ک ھڑی ہیں ،اندر ک توں نہیں جا رہی ہیں؟ اتچم ئی نے اسے جاموش دنکھ کر انک اور سوال
ک یا۔
وہ میں ای نظار کر رہی ب ھی۔ وہ یس ای یا ہی کہہ نائی ب ھی کہ اتچم ئی ب ھر سے سروع ہو گ ییں۔
اخ ھا ڈاکیر صاچب کا ،ہاں وہ آپ کو نو ی یا کر گیے ہوں گے ناہر۔ مگر آپ ب ھیگ جاپیں گی اس لیے اندر
جل کر ہی ای نظار کر لیں ،آنے والے ہوں گے سر ب ھوڑی دپر میں۔ تیز ہوئی نارش کو دنکھ کر اتچم ئی
نے اسے اندر جانے کا مسورہ دنا۔
اور جدتچہ ان کی زنائی ع یدال یاری کی ہاست یل میں عیر موخودگی کا سن کر پرسکون ہوئ اور کچھ سوچ کر اندر
کی طرف قدم پڑھا دنے ،وہ آئی ب ھی ا یسے ہی وقت ب ھی چب سارا اش یاف لیچ میں پزی رہ یا ب ھا ،ناہر اکا دکا
ہی لوگ ئظر آنے بھے ،اور ائقاق سے اس وقت واقعی تمام لوگ مصروف بھے۔ اس کے قدم تیزی سے
اس کے ک یین کی طرف پڑھ رہے بھے،
شب پڑے خوش ہیں ڈاکیرئی صاچتہ آپ کی اور ڈاکیر صاچب کی سادی کا سن کر۔ اتچم ئی کی نات پر
اس کے سابھ جلیے قدم رکے بھے۔
261
جی!!! اس نے سوالتہ انداز میں جہرہ ان کی طرف گ ھمانا۔
ہم شب کو آپ دونوں کی سادی کا علم ہو گ یا ہے ،جس دن آپ تماز والے روم میں نےہوش ہو گنی
ب ھیں اور ڈاکیر صاچب آپ کو اینی گود میں اب ھا کر شب کے سا میے لے کر گیے بھے نو شب لوگ پڑی
نکواس کر رہے بھے ،ب ھر جی ک یا نولنی ی ید کی شب کی ڈاکیر صاچب نے ،اور اس وارڈ نوانے کی نو خ ھنی
ہی کروادی اور انک ب ھیڑ ب ھی مارا ب ھا ،اتچم ئی نے الف سے نا نک اسے اب نک کی تمام ناپیں ی یاپیں۔
ب ھر کچھ ناد آنے پر اتچم ئی ا یے وارڈ کی طرف ب ھاگی ب ھیں مگر اسے خ ھ نکا دے کر ،خو ای یا سدند ب ھا کہ وہ
کچھ دپر نو ا یسے ہی یٹ ھر ینی ک ھڑی رہی۔
اینی امیج کو تجانے کے لیے کہا ہوگا ،ورنہ ختنی ئفرت انہیں مچھ سے اور اس ر شیے سے ہے کٹھی ق تول
نہیں کر ہی نہیں سکیے۔ اس کے پرناؤ کو سوچ کر اسے نہی لگا ب ھا ،سر خ ھیک کر خود اذ ینی سے خ ھ نکارا
نانا اور تیزی سے قدموں کو آگے پڑھانا۔ اس سے نہلے وہ آ نا اسے ای یا کام کر کے ئکلیا ب ھا۔
پت یل پر تمام قانلوں کا ای یار پڑا ہوا ب ھا ،اس نے اس کی چٹیر کے سا میے کی جگہ جالی کر کے ا یے ہابھ
میں نکڑا انونلپ اور انک قانل میں ر کھے پٹیرز ر کھے ،ب ھر اس پت یل کے ڈراور سے اینی دونوں قانلز ئکال کر
ا یے ی یگ میں رک ھیں ،ع یدال یاری کے آنے کے خوف سے اس کے ہابھ پری طرح کایپ رہے بھے۔
ای یا کام کر کے اس نے ک یین کے ناہر دنک ھا اب ب ھی کوئی نہیں ب ھا ،اس سے نہلے اتچم ئی کے چیر
یسر کرنے پر لوگ اسے گ ھیریں اسے جلدی ناہر ئکلیا ب ھا ،جس پر اس نے قوری غمل ک یا۔
اب ھی اس نے دروازہ ک ھوال ہی ب ھا چب انک آواز کانوں سے نکرائی۔
کافی نو ی یا کر جاؤ د ییدار خورئی!! دروازہ ک ھو لیے ہابھ نکدم ساکت ہونے بھے۔ ع یدال یاری کی آواز اسے ِ
صور
اسراق یل ہی معلوم ہوئی ب ھی۔
262
ڈرنے ڈرنے وایس نلٹ کر دنک ھا ،اور ع یدال یاری کو پڑے آرام سے پتٹ ھے دنکھ کر اینی خیخ ای یا ہابھ متہ پر
رکھ کر روکی اور خوف سے انک قدم ییچ ھے ل یا۔ اسے وہیں خمے دنکھ کر ع یدال یاری نے اس کی طرف قدم
پڑھانے۔
اس کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر جدتچہ کو ا یے خواس نےقانو ہونے ہونے محسوس ہونے۔
اس سے نہلے وہ گرئی ع یدال یاری اس کا ہابھ نکڑ کر ک ھتیجیا ہوا وایس اینی کرشی پر آ پتٹ ھا اور اس کا رک ھا ہوا
انونلپ اب ھا کر ک ھوال۔
خو اس کی نوقع کے مظانق رپزگ ییسن لٹیر ہی بھس۔ انک ئظر سر خ ھکانے ک ھڑی جدتچہ کو دنک ھا۔
اس کے ئعد قانل اب ھا کر ک ھولی ،پٹیرز کے اوپر انک قولڈ پٹیر رک ھا ہوا ب ھا وہ اب ھا کر ک ھوال ،جدتچہ کو لگا اس
کے دل کی دھڑکن تیز سے تیز پر ہو رہی ہے۔
اس کے ہابھ خ ھڑانے کی کوسش پر ع یدال یاری نے اسے گ ھور کر دنک ھا اور ب ھر نلید آواز سے اس کا چط
پڑھ یا سروع ک یا۔ جس پر اس کا ی نقس کچھ اور تیز ہوا۔
السالم عل یکم ع یدال یاری سر!
نہ طالق کے پٹیرز ہیں آپ ان پر دشیحط کر کے گ ھر نہیجا دیں ،نلیز کل نک ہی کر دیں ،آئی کو کسی کو
خواب د ییا ہے۔ اور اب میں معافی نہیں مانگوں گی آپ سے ک تونکہ آپ نے ای یا ندلہ لے ل یا ہے ،اور
اب آپ کو مچھ سے ئفرت کر کے گ یاہگار ب ھی نہیں ہونا پڑےگا ک تونکہ میں اب ہاست یل ب ھی نہیں آؤں
گی۔ اب دوسری جگہ جاب کروں گی۔
والسالم
جدتچہ۔
263
پڑ ھیے کے ئعد وہ کچھ دپر ای نہائی شیجیدگی سے پتٹ ھا رہا ،سرد ئگاہیں پٹیرز پر خمی ہوئی ب ھیں خ نہیں دنکھ کر
اس کی گرقت جدتچہ کے ہابھ پر کچھ شحت ہوئی۔ اس کے شیجیدہ جہرے کو دنک ھیے ہونے جدتچہ کو اس
کی ک نف یت کا اندازہ لگانا مشکل لگا۔
ع یدال یاری پٹیرز اب ھا کر اسے کوئی ب ھی موقع د یے ی یا ک ھتیجیا ہوا ک یین کے ی یک ڈور کی طرف النا جسے وہ آج
نہلی نار دنکھ رہی ب ھی۔ اور ب ھر دوسری طرف مڑ کر اسے لیے لفٹ میں داجل ہو گ یا اور قوربھ پین پریس
کر دنا۔
ب ج جی کھ
آپ کہاں لے کر جا رہے ہیں؟ خ ھوڑیں مچ ھے۔ خواس ناچتہ جدتچہ اس کے نی لی جا رہی ھی۔ اس
کی مزاخمت پر ی یا کان دھرے وہ لفٹ کھلیے پر اسے زپردشنی ناہر ئکال کر النا۔
جدتچہ نے ہراساں ہو کر ادھر ادھر دنک ھا مگر خود کو انک پڑے سے گ ھر میں ناکر ساکڈ رہ گنی۔ خوف جد
سے زنادہ پڑھ گ یا ب ھا۔ ئعنی غصہ میں ع یدال یاری نے اسے کڈی یپ کر ل یا ب ھا۔
س
میں معافی مانگ لوں گی مچ ھے جانے دیں نلیز ،اس کی جالت ب ھر سے خراب ہونے لگی ب ھی ،سو خیے مچ ھے
کی صالخ یت خیسے نلکل مقلوج ہو کر رہ گنی۔
ھ خ
ھ چی
اس کے رونے پر ع یدال یاری ال کر رہ گ یا۔
چپ!! اب رونے کی آواز نہیں آئی جا ہیے مچ ھے تمہاری۔ پتٹھو نہاں سکون سے۔ اس کے جہرے سے
ئقاب ہ یا کر اسے صوقے پر زپردشنی یٹ ھانا اور کچن میں جا کر اس کے لیے نائی النا۔
نہ لو ی تو!! ع یدال یاری کے ا یے سا میے گالس پڑھانے پر جدتچہ نے سر اب ھا کر اسے دنک ھا۔
ع یدال یاری نے اس کا جہرہ دنکھ کر افسوس میں سر ہالنا خو کچھ ہی دپر میں آیسوؤں سے پر ہو چکا ب ھا اور
ھ ب گ ھ ک ن
آ یں سرخ ہو نی یں۔
264
ی تو ،نائی ہے زہر نہیں ہے اس میں۔ رونے کے سوا کوئی دوسرا کام ہے تمہیں۔ ی توقوف لڑکی۔ اسے
ا یسے ہی پتٹ ھے دنکھ کر خود ہی گالس اس کے متہ لگانا۔
ہاں نو ک یا کہہ رہی ب ھیں ئم ،دوسری جگہ جاب کروگی ،اسے زپردشنی نائی نالنے کے ئعد گالس سانڈ میں
رکھ کر گونا ہوا۔
نو ی توی صاچتہ ،ع یدال یاری کی ی توی کو ای یا ہاست یل ہونے ہونے کہیں اور جاب کرنا ز یب نہیں دےگا،
اور نہ اس کی پرمیسن میں تمہیں دوں گا ،نو ب ھول جاؤ دوسری جگہ جاب کے خواب کو۔ سو تمہاری جاب
کی پرانلم جل ہوئی۔
اور اب دوسری پرانلم ،اونہہ! نلکہ تمہاری خواہش کہ یا ب ھیک ہوگا ،ئعنی سادی کی جلدی ،نو خوش ہو جاؤ
ی توی ،تمہاری نہ خواہش ب ھی اب نوری ہو گنی۔
کک۔۔ک یا۔ک یا مظلب؟ جدتچہ کو لگا خیسے اس کے سر پر دھماکے ہو رہے ہوں۔
مم۔۔مظلب۔۔ک۔کہ۔ ئکاح نو تمہارا ہوا وا ب ھا آج رچصنی ب ھی ہو گنی۔ اشی کے انداز میں خواب دے کر
ع یدال یاری نے جدتچہ کو دنک ھا خو اس کہ نات پر اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر ک ھڑی ہوئی ب ھی۔
آؤ میرے سابھ ،جدتچہ کے جہرے کی اڑئی ہوئی رنگت دنکھ کر اس نے تمشکل اینی ہیسی روکی ،اور انک نار
ب ھر اس کا ہابھ نکڑے انک طرف جل پڑا۔
نہ تمہارا کچن ہے م یڈم! لیچ نو خیسے پیسے ہو گ یا مگر ڈپر اخ ھا ی یا لت یا دونوں کے لیے۔ وہ اس کا ہابھ نکڑے
ادھر سے ادھر لے جاکر نورا گ ھر دک ھا رہا ب ھا ،مگر وہ ک یا کہہ رہا ب ھا ،ک یا دک ھا رہا ب ھا جدتچہ کو کچھ دک ھائی دے رہا
ب ھا نہ ش یائی دے رہا ب ھا ،اس نے ای یا گ ھوم یا ہوا سر نکڑا۔
ک یا ہوا ،ئم ب ھیک ہو؟ اسے لڑک ھڑانے دنکھ کر وہ اسے وایس ہال میں النا اور اس نار آرام سے یٹ ھانا۔
265
اب آرام کرو ئم ،نہ سا میے ہمارا ی یڈروم ہے ،میں اب ان ساء ہللا عساء پڑھ کر ہی آؤں گا۔ ڈرنے کی
نلکل ضرورت نہیں ہے ،تمہارا ای یا گ ھر ہے۔
اگر کوئی پرانلم ہو نو مچ ھے کال کر د ییا۔ اوکے۔ تچوں کی طرح اس کا جہرہ ب ھٹ ھیا کر سمچ ھانا اور وایسی کے
لیے اب ھا۔
میں نہاں نہیں رہوں گی سر۔ مچ ھے گ ھر جانا ہے ،آئی میرا و یٹ کر رہی ہوں گی۔ میں نے اب نو کچھ
خ
ب ھی نہیں ک یا خو آپ ب ھر سے سزا د ییے النے ہیں۔ جہاں وہ اس کی نات پر ھیچ ھالنا وہیں اسے پری
طرح رونے دنکھ کر نوکھالنا۔
جدتچہ رونا ی ید کرو ،اور ندلہ ،سزا نہ ک یا لگا رک ھا ہے ،کون شی سزا دی اور کون سا ندلہ ل یا میں نے ذرا ی یاؤ۔
اس کے جہرے سے ہابھ ہ یا کر درشت لہجے میں نوخ ھا۔
نہلے میری اینی ایسلٹ کی ،ب ھر اس رات مچ ھے ا یے ناس،
ک یا ا یے ناس؟ اس کے جاموش ہونے پر اس نے اینی امڈئی مسکراہٹ کو روک یا ضروری نہیں سمچھا۔
نہ ،نہ شب ک یا ہے؟ اس نے گ ھر کی طرف اسارہ ک یا۔
رات میں نات کریں گے ی توی ،اب مچ ھے جانا ہوگا ،دس م یٹ میں مچ ھے انک کیس آپر یٹ کرنا ہے ،سو
چب نک ب ھوڑا ریشٹ کرو ،ب ھر ڈپر ی یار کرو ،ب ھر اخ ھی ی توی کی طرح میرا ای نظار مگر ذرا شج دھج کر۔ سوجی
سے نو لیے ہونے وہ وایسی کے لیے مڑا۔
اور ہاں! تمہارا سامان ی یڈ روم میں ہی ہے ،ختیج کر کے رنل یکس کرو ،نلٹ کر یت ینی جدتچہ کو دنک ھا اور
مسکرانے ہونے نلٹ کر لفٹ میں داجل ہوا ،اس سے نہلے وہ کوئی پین یش کرنا جدتچہ ب ھی اس کے
سابھ ب ھرئی سے داجل ہوئی۔
266
ک یا ہے نہ؟
میں نہیں رہ سکنی نہاں ،یس مچ ھے گ ھر جانا ہے۔ اس کے صدی انداز پر ع یدال یاری نے نےناپر ہو کر
اسے دنک ھا۔
اس پر نات کرنے کا اب ھی وقت نہیں ہے ،آرام سے نہیں رہو ،اب سے نہیں رہ یا ہے تمہیں ،اور ہاں،
ئم خود نہاں سے ئکلیے کی کوسش مت کرنا ورنہ پری ب ھیس جاؤگی۔ اسے وایس ناہر ئکاال۔
آئی!!!
ا یے سسرال توں کو میں ائقارم کر دوں گا۔ ڈویٹ وری! ع یدال یاری نے اس کی نات کائی۔
اور انک نات ،اول نو ئم نہاں سے نہیں ئکل سکنی ،ل یکن اگر ئم نے نہاں سے ئکلیے کی کوسش کی نو
س
میرے اگلے قدم کی ذمہ دار ئم خود ہوگی اور میں ئم پر کوئی پرس ب ھی نہیں ک ھاؤں گا ،ھی!!! اس
مچ
ن
کے سرد لہچہ پر جدتچہ کی آ ک ھیں انک نار ب ھر ب ھیگیے لگی ب ھیں ،ع یدال یاری لفٹ ی ید ہونے نک اسے دنک ھیا
رہا خو متہ پر ہابھ ر کھے پری طرح رو رہی ب ھی۔
اسے افسوس ہوا ب ھا مگر وقت کم ب ھا اسے جلد از جلد او ئی میں نہیجیا ب ھا۔
میری ساس امی سے کہہ د ییا کہ ان کی جار سال نہلے ملی پتنی کی رچصنی ہو گنی ہے ،کچھ دن ئعد ان
ساء ہللا ولٹمہ کے ذرئعہ اعالن ب ھی ہو جانے گا۔ اینی نات کہہ کر ی یا ضرار کی ش ییں اس نے کال کٹ
کی اور او ئی جانے کی ی یاری کرنے لگا۔
سام نک اسے کچھ ب ھی سو خیے کی فرصت نہیں ملی ب ھی۔ کل سے اسے اور نہت سے جاص کام کرنے
س
بھے جن کے لیے آج اس نے سارے کام تم یانے ضراری مچ ھے۔
267
ا یے قون پر جدتچہ کی انک ب ھی کال نہ دنکھ کر اس نے خود سے کال کی مگر اس کے رستو نہ کرنے
پر انک گہری سایس لے کر خود کو رنلیکس ک یا۔
ڈاکیر عادل سے کل کے کیس کی ہسیری سے م نعلق نات کرنے ہونے اس کا قون رنگ ہوا ،ضرار کی
کال دنکھ کر رستو کی ،اسے قون میں پزی دنکھ کر ڈاکیر عادل ک یین سے ناہر ئکل گ یا۔
دماغ خراب ہے تمہارا ،کب سے کال کر رہا ہوں ،دماغ خراب کر رک ھا ہے ئم شب نے۔ دونہر نک نو ئم
م
اس ر شیے پر کمل جاموشی اخت یار کیے ہونے بھے اب ک یا ینی نات ہو گنی کہ طالق کے پٹیر دنک ھیے
ہونے خود ہی رچصنی کر لی۔
سایس نو لو نار ،ئم نے ہی کہا ب ھا ،لے آؤ اسے اور کر لو ا یے وپران گ ھر کو آناد ،اور اب کر ل یا نو تمہیں
پرانلم ہو رہی ہے ،جد ہے ،ضرار کے ش یانے پر اس نے مسکرانے ہونے اشی کی ناپیں دہراپیں۔
و یسے نار ای یا ب ھڑک ک توں رہے ہو ،کہیں تمہاری ج ِان جہاں نے گ ھر سے نو نہیں ئکال دنا۔
شٹ اپ! اب ھی اسے گ ھر خ ھوڑنے آؤ ،رچصنی ہی جا ہیے نو تمیز سے کرو۔ نوپرہ کا غصہ کا ب ھی اس نے
ع یدال یاری پر ئکاال۔
فسم لے لو خو ذرا ند تمیزی سے رچصنی کی ،یس ہابھ نکڑا کر لفٹ میں داجل ہونے ب ھر ش یدھا گ ھر میں ہی
جا کر رکے ،نائی ب ھی ا یے ہاب ھوں سے نالنا اسے۔ اس کے غصہ پر اس نے اطم یان سے اسے ڈی یل
ی یائی۔
ناری نار ناگل ہو گیے ہو ک یا۔ نہاں وہ پریسان ہو رہی ہے ،ادھر ئم دماغ خراب کر رہے ہو۔
نو ایسا کہو نہ دوشت کی نہیں ی توی کی پڑی ہوئی ہے تمہیں۔
ھ خ
ھ چی
ہاں پڑی ہوئی ہے نو۔ ضرار اس کی نک پر النا۔
268
نو مچ ھے ب ھی اینی ی توی کی پڑی ہوئی ہے۔ ع یدال یاری کے اطم یان پر ضرار کو مزند یپ خڑھی ،مگر خود پر
کٹیرول کر کے گونا ہوا۔
ک یا ئم نے سوچ سمچھ کر نہ قدم اب ھانا ہے؟ نا ب ھر وہی عام مردوں واال سدند ری یکسن خو اینی ی توی کی طرف
سے طالق نامہ اور اس کا دوسرا پرونوزل دنکھ کر ہونا ہے۔ ضرار نے نات کی نہہ نک جا کر اس کا خ یال
جای یا جاہا۔ ضرار کی نات پر ع یدال یاری کا قہقہہ نے ساچتہ ب ھا۔
تمہیں تحرنہ لگ رہا ہے اس ری یکسن کا ،لگ یا ہے ئم ب ھی اس دور سے گزرے ہو۔ نو ب ھر دپر کیسی نار ئم
ب ھی نہی قدم اب ھا لو۔ اس کے قہفہ پر ضرار نے غصے سے کال کاٹ دی۔
کال کتیے ہی اس کی کچھ دپر نہلے کی سوجی انکدم شیجیدگی میں ی یدنل ہوئی ب ھی ،دونہر کا م نظر ناد میں نازہ
ہوا ب ھا۔
ا یے ک یین کی ونڈو سے وہ اسے نہلے ہی آنے دنکھ چکا ب ھا۔ اسے دنکھ کر اس کے دل میں کھلیلی ہوئی
ب ھی ،انک سرمس نی نے خیسے سر اب ھانا ب ھا۔ وہ نےفراری سے اس کی آمد کا مت نظر ب ھا۔
کتنی دپر نک وہ ہاست یل کے ناہر ہی پریسان ک ھڑی رہی ب ھی۔ اور ب ھر اتچم ئی کو اس سے نات کرنے
دنکھ کر اسے ئقین ہو گ یا ب ھا کہ وہ اسے تمام روداد ش یا رہی ہیں۔
نہایت مجیاط انداز میں اسے ا یے ک یین میں آنے دنکھ کر وہ سمچھ چکا ب ھا کہ اس وقت وہ ک توں آئی ہے۔
مگر کیین میں اس کی موخودگی سے وہ نانلد ب ھی۔ وہی ک یا شب کے سا میے ہی وہ ناہر گ یا ب ھا اور ای یا کام
کر کے دوسری طرف سے آنا ب ھا جس کی اب ھی کسی کو چیر نہیں ب ھی۔
269
اس کے ک یین میں داجل ہونے سے نہلے ہی وہ خ ھپ گ یا ب ھا اور اس کی کاروائی کو ئغور دنکھ رہا ب ھا۔
جس نے اس کی پت یل پر اس کی کرشی کے نالکل سا میے جگہ ی یا کر ا یے ہابھ میں نکڑی قانل رک ھی ناکہ
وہ ئظر انداز نہ کرے۔ گلوز میں خ ھیے اس کے ہاب ھوں کی ک یک یاہٹ دنکھ کر وہ اس کا خوف سمچھ رہا ب ھا۔
اسے نہ ب ھی ئقین ب ھا کہ اتچم ئی سے تمام روداد جا یے کے ناوخود وہ اس کے رونہ کی وجہ سے اس سے
ندگمان ہی ہوگی۔
وہ خیسے مجیاط انداز میں آئی ب ھی و یسے ہی ناہر ئکل رہی ب ھی چب اس نے ا یے دل کی آواز پر لت یک کہہ
کر اسے روک ل یا ب ھا۔
اور ب ھر خو پٹیرز وہ الئی ب ھی اندازے کے ناوخود وہ اسے ہال کر رکھ گیے بھے۔ اور اس کے چط نے نو اس کا
غصہ سوا تیزے پر نہیجا دنا ب ھا۔ مگر اس کے خوف کو دنک ھیے ہونے اس نے خود کو پڑی مشکل سے نارمل
رک ھا ہوا ب ھا۔
مگر ای یا ہوا ب ھا جس ق نصلہ کو لتیے میں اس کا دل جاموش ہو جا نا ب ھا آج اس کی علیجدگی کا سن کر کہرام
مجا گ یا ب ھا۔
اور ب ھر وہ اس کی مزاخمت کی پرواہ کیے ئغیر ہی اسے ا یے سابھ زپردشنی لے گ یا ب ھا۔ اور وہاں ب ھی اس
نے ضرف اینی ہی کہی ب ھی ،فی الجال وہ اسے اب ھی سمچ ھانے کی نوزیسن میں نہیں ب ھا۔
اور ب ھر وہ اسے رونے دنکھ کر ذرا سا دھمکا کر ییجے آ گ یا ب ھا۔
اس کی نوقع کے مظانق طالق کے پٹیرز نے کچھ ہی نلوں میں وہ ق نصلہ کروا دنا ب ھا خو ع یدال یاری لت یے میں
نامل پرت رہا ب ھا اور جس کے لیے اسے اور نہ جانے مزند کت یا وقت درکار ب ھا۔
270
اس نے جدتچہ کو کال کہ ب ھی ،اسے جد درجہ خوفزدہ دنکھ کر اس نے اسے کافی سمچ ھانا ب ھا اور اسے
ئقین ب ھا جدتچہ اس سے نات کر کے پرسکون ہو جانے گی۔ اور ایسا ہی ہوا ب ھا کچھ دپر ئعد وہ رنلیکس ہو
گنی ب ھی۔
ام اخمد! انو ائکل ک ھانا نہیں ک ھاپیں گے۔ ان کو پتنی آ رہی ہے نا اس لیے۔
کوئی نات نہیں انہیں سونے د ییے ہیں۔ اور ب ھر ہم ب ھی ک ھانا ک ھا کر پتنی کریں گے۔
ام اخمد! آج اخمد نے ہللا ناک سے کہا وہ انو ائکل کو ان کی ج ِان جاں دےدے۔ انو ائکل ا یے پڑے
ہو کر رونے ہیں نا اس لیے۔ ان کو ای یا سارا پین ہونا ہے نا ام اخمد۔ معمول کی اخمد اس کے فریب پتٹھ
کر اینی کارگردگی ی یانے لگا۔
آپ کو نہ دعا کرنے کے کیے کس نے کہا؟ اخمد کی نات سن کر اس نے شیجیدگی سے نوخ ھا۔
انو ائکل نے کہا کہ ہللا ناک میرا فری یڈ ہے نا نو جلدی سے انو ائکل کو ج ِان جاں دے دےگا۔ ب ھر وہ ام
اخمد کو ہگ نہیں کریں گے ،اینی ج ِان جاں کو کریں گے ،ب ھر ان کا سارا پین سو ش یاک ب ھاگ جانے
گا۔
ام اخمد ،جالہ جان ک توں نہیں آئی؟
ک تونکہ آپ کی جالہ جان آپ کے جالو کے ناس گ نی ہیں ،خو آپ کے ہاست یل والے ا خھے ائکل ہیں۔
نو ب ھر وہ نہاں کب آپیں گی؟
وہ جالہ جان کا گ ھر ہے نا نو اب وہ ا خھے والے ائکل کے سابھ نہت ہتنی رہیں گی۔
ان کے ناس ک توں گنی ہیں ،انہیں نہاں اخ ھا نہیں لگ یا ب ھا ک یا ام اخمد؟
271
وہ ان کے ناس اس لیے گنی ہیں ک تونکہ ہللا ناک نے انہیں وہاں ب ھیجا ہے ،ام اخمد کی نات پر اخمد
جاموش ہو گ یا۔
اخمد کو ک یا ہوا؟ ک یا اخمد کو اخ ھا نہیں لگا؟ ام اخمد کو اس کا خواب معلوم ب ھا مگر ب ھر ب ھی ستیے کی
خواہاں ب ھی۔
ہللا ناک نے جالہ جان کو ب ھیجا ہے نو اخمد ہتنی ہے ،ہللا شب سے اخ ھا ہے نا اس لیے۔
نالکل ہللا شب سے اخ ھا ہے۔
ام اخمد! آپ کے قوٹ میں خو خ یت ہے اس کا ڈور کہاں ہے؟ دونوں ماں پتیے ک ھانا ک ھا کر یسیر پر دراز
ہو گیے بھے۔ اخمد کو دن کے مدرسے کی کوئی نات ناد آئی نو وہ ب ھر سے ابھ کر پتٹھ گ یا۔ ام اخمد اس
کے سوال پر چیران ہوئی ب ھی۔
آپ ک توں نوخھ رہے ہیں؟
موالنا جی نے ی یانا کہ "ماں کے تیروں کے ییجے خ یت ہے اور ناپ خ یت کا دروازہ ہے"۔ شب تچوں
نے کہا ان کے ناس ناپ واال ڈور ہے۔
اور اخمد کو ڈور نہیں ملےگا نو اخمد خ یت میں کیسے جانے گا؟ اور اخمد خ یت میں نہیں جانے گا نو ہللا
ن
سے کیسے ملےگا؟ اخمد کو ہللا کو دنک ھیا ہے نا۔ اخمد کے لہچہ میں اداشی محسوس کر کے اس نے آ ک ھیں
ی ید کی ب ھیں۔
ہللا آپ کو آپ کی خ یت کا ڈور نہت جلد دک ھانے گا ،اس کے کہیے پر اخمد کا جہرہ خوشی سے روسن ہوا
ب ھا۔
شجی!!
272
مجی!! دونوں نے مسکرانے ہونے انک دوسرے کے سر پر نوسہ دنا۔ اور ب ھر وہ اخمد کے غمل سے
چیران رہ گنی خو یسیر سے اپر کر اس کے قدموں کے ناس آنا اور خ ھک کر اس کے تیروں کو خوم ل یا۔
اب ہللا اخمد کو جلدی سے ڈور دک ھانےگا۔ وہ وایس اس کے ناس لت یا نو ام اخمد نے اسے زور سے خود میں
م ک ئ س ک تھ ب
گ
یچ ل یا۔ نی آیسوں کر کے ل کر اخمد کے نالوں یں جذب ہو یے۔
اور ب ھر چب ناپیں کرنے کرنے اخمد پت ید کی وادنوں میں اپر گ یا نو وہ اسے کمفرپر اڑھا کر یسیر سے اپری،
سلٹیرز نہن کر روم سے ناہر آئی ،اس کا رخ ضرار کے کمرے کی طرف ب ھا ،اس کے قدموں کی مصتوطی
ہن
ی یا رہی ب ھی کہ ق نصلے کی گ ھڑی آ جی ہے۔
ی
جدتچہ! جدتچہ!
دور سے کوئی آواز آ رہی ب ھی ،ساند کوئی اسے ئکار رہا ب ھا ،اسے ا یے گال پر کوئی لمس محسوس ہوا ب ھا،
ن
زپردشنی آ ک ھیں ک ھول کر ا یے اوپر خ ھکے شحص کو دنک ھیے کی کوسش کی۔
دک ھیے سر کو نکڑ کر اب ھی نو جکر سا آنا۔ خت یا وہ دن میں رو جکی ب ھی اس سے سر میں درد ہونا نو الزمی ب ھا،
اور ب ھر ناشتہ کے ئعد سے ئعد سے کچھ ک ھانا ی یا ب ھی نہیں ب ھا ،ع یدال یاری کے جکم پر ک ھانا ی یا کر اور ا یے
کام سے قارغ ہو کر وہ عساء کی تماز کے ئعد مصلے پر ہی سو گنی ب ھی۔
اسے جکرانے دنکھ کر ع یدال یاری نے اسے اب ھانا اور واسروم میں لے جا کر ک ھڑا ک یا ،جہرہ آگے کی طرف
خ ھکا کر اس پر ش یدھا نل ک ھول دنا۔ جدتچہ ہڑپڑا کر ییچ ھے ہوئی ب ھی۔
ک یا آپ مچ ھے مارنا جا ہیے ہیں؟ نائی پڑنے سے خواس نکدم ی یدار ہونے بھے۔
273
نہیں! تمہارا جہرہ دھو رہا ب ھا ،خت یا ونک ئم لگ رہی ہو مچ ھے لگا ساند ئم سے نہ ہو نانے۔ اس کے خواب پر
ن
جدتچہ نے نوری آ ک ھیں ک ھول اسے چیرت سے دنک ھا۔ اس کے اس طرح دنک ھیے پر ع یدال یاری کے دل کی
دی یا میں کوئی نالطم پرنا ہوا ب ھا۔
ن
مچمور ب ھیگے ب ھیگے جہرے پر خو یٹ کھلی ہوئی نہ پڑی پڑی آ یں ،کے سے وا ہونے نہ الئی لب ،اور
گ لہ ھ ک
اس جہرے پر ب ھیال ہوا نہ نور ،کوئی ساز خ ھیڑ رہی ہیں،
ساند دل میں کوئی دھن تجنی ش یائی دے رہی ہے ،ستو ذرا ک یا شچ میں تج رہی ہے نا ب ھر میرے کانوں
میں کوئی خرائی ی یدا ہو گنی ہے ،نو لیے ہونے اس نے اینی نات پر مزند چیران ہوئی جدتچہ کا سر نکڑ کر
ا یے دل کے مقام پر رک ھا اور ب ھر سوال ک یا۔
ش یائی دنا کچھ؟ جدتچہ ک یا خواب د ینی اس کی نو ع یدال یاری کے اس قعل نے ق ِ
وت گونائی ہی سلب کر لی
ب ھی۔ اس کے ستیے پر سر ر کھے وہ نالکل ساکت ک ھڑی ب ھی۔
کمال ہے نار ،میں نے دھن ستیے کے لیے سر رک ھا اور ئم نے نکتہ ہی سمچھ ل یا ،اس کے ساکن وخود کو
دنکھ کر وہ سوجی سے گونا ہوا۔
اخ ھا جلو ،ک ھانا ک ھا کر سونا ،نہ نکتہ آج سے ک یا نہلے سے ہی تمہارا ہے جی ب ھر کے سونا ،اس سے اس کے
خواس نلکل ہی گم ہونے وہ اسے واسروم سے اب ھا کر ش یدھا کچن میں النا۔
ک یا ک ھانا مچ ھے ئکال یا پڑےگا؟ جدتچہ کو ا یسے ہی ک ھڑے دنکھ کر نوخ ھا جس کا جہرہ نلکل سرخ ہو رہا ب ھا۔
کوئی نہیں ئکال د ییا ہوں ،و یسے ب ھی آج ئم ینی نونلی دلہن ہو ،وہ الگ نات ہے کہ نہت پرائی ہو۔
274
اس کی سوجی جدتچہ کی سمچھ سے ناال پر ب ھی۔ اور نہ اخ ھا ہے،ک ھانے کا جکم د ییے ہونے ینی نونلی دولہن
کا خ یال نہیں آنا۔ اسے اینی چیرائی میں چیر ہی نہیں ہوئی ،کب ع یدال یاری نے دشیرخوان پر ک ھانا لگانا،
کب اس کے ناس آ کر ک ھڑا ہوا ،اور کتنی دپر سے اسے ا یسے ہی دنکھ رہا ہے.
ک یا تمہیں ک ھانا کھالنا ب ھی پڑےگا؟ جلو کوئی نہیں ،اس سے ب ھی مج یت پڑھنی ہے۔ خود ہی سوال کر کے
خود ہی خواب دنا۔
جدتچہ نے خونک کر اسے دنک ھا ،خو ست یے پر ہابھ ناندھے ل توں کو ناہم ی توشت کیے اسے دنکھ رہا ب ھا ،اس کی
ل ک ن
صنط کرئی ہیسی کو دنکھ کر جدتچہ کو لگا ب ھا وہ اس کا مذاق اڑا رہا ہے۔ آ یں تیزی سے ھرنے گی
ب ھ
ب ھیں۔
ک یا ہوا؟ اس کے گالوں پر بھسلیے آیسوؤں کو دنکھ کر وہ شیجیدہ ہوا۔
ک یا آپ نے مچ ھے کڈی یپ ک یا ہے؟ اور خو ہیسی وہ تمشکل صنط کیے شیجیدہ ہوا ب ھا ،اس کے سوال پر نکدم
ہی ب ھوٹ پڑی ب ھی۔ اور سابھ ہی جدتچہ کا رونا ب ھی سروع ہو چکا ب ھا۔
اف کڈی یپ! نار کڈی یپ کر کے کون ا یے نک ھرے اب ھا نا ہے؟ ی یاؤ ذرا۔
مچ ھے ی یا ہے آپ مچھ سے ئفرت کرنے ہیں ،اور اشی لیے طالق ب ھی نہیں دے رہے ہیں۔
ری یلی؟ میں نے نہلی نار ش یا ہے کہ ئفرت میں ب ھی ی توی کو دل و گ ھر کی ملکہ ی یانا جا نا ہے۔
ن
مذاق مت اڑاپیں! آپ کی آنکھوں میں ئفرت اور چقارت خو میں نے د ھی ہے وہ ل ھی ھوئی یں
ہ ن خ ب لک ن ک
ہے۔ اسے کھل کر رونے دنکھ کر ع یدال یاری نے ب ھر سے شیجیدگی کا ل یادہ اوڑھا۔
اوکے ل تو اٹ! ک ھانا ک ھا لو ب ھر ا خھے سمچ ھاؤں گا کہ تمہیں کڈی یپ ک یا ہے نا ئم سے ئفرت کی ہے نا
تمہیں چفیر سمچ ھا ہے۔ زپردشنی اسے دشیرخوان پر ال کر یٹ ھانا۔
275
اور ب ھر کافی دپر نک اسے ا یسے ہی پتٹ ھے اور رونے ہونے دنکھ کر خود سے کھالنے آگے پڑھا نو جدتچہ نے
نوکھال کر خود ہی ک ھانا سروع کر دنا۔
ٰ
ع یدال یاری نے ئغور اسے دنک ھا ب ھا۔ خو مغصوم یت ہللا نے اسے دی ب ھی وہ ہللا کے رخمن ہونے اس کی
قدرت کا انک نار ب ھر مغیرف ہوا ب ھا۔
رنا اور دھوکہ سے نلکل ناک جہرہ ،خو ی یکی کے نور سے جگمگانا ہوا ب ھا ،اس کے دل کی آنکھوں میں شجیا جا رہا
ب ھا ،اسے نے اخت یار ا یے رب پر ی یار آنا جس نے کونلہ کو پراش کر ہیرا ی یا کر اسے دنا ب ھا ،خو شکایت
اسے جار سال نہلے ہوئی ب ھی وہ نو کب کا دم نوڑ گنی ب ھی۔
اینی ئگاہوں کی پیش سے اسے ڈرنے دنکھ کر اس نے ئظریں اس کے جہرے سے ہ یا کر ک ھانے پر
مرکوز کر دیں۔
ک ھانا ک ھا لیں۔ سالم کر کے اس نے ک ھانا سانڈ میں رکھ کر لتیے ہونے ضرار کا ہابھ اس کی آنکھوں پر سے
ک
ہ یانا۔ جسے ناراصگی کے ظور پر ھتیچ کر ضرار نے وایس آنکھوں پر رکھ ل یا۔
ئ
" ک ھانا ہللا کی عم توں میں سے وہ نہیرین ئعمت ہے کہ اگر نہ ملے نو ایسان کی ایسی جالت ہوئی ہے کہ
وہ مردار ک ھانے پر مج تور ہو جا نا ہے ،ئغض اوقات نو نات نہاں نک نہیچ جائی ہے کہ ی یٹ کی آگ تچ ھانے
کے لیے ا یے ہم خیس کو ک ھانے سے ب ھی نہیں کیرا نا"۔ اس لیے ضرورت وقت نو اس ئعمت کا ائکار
کرنا کفر ِان ئعمت میں سمار ہونا ہے۔
تمہیں فرق پڑنا ہے میرے ک ھانا ک ھانے نا نہ ک ھانے سے؟ اس کی نات پر ضرار نے آنکھوں سے ہابھ
ہ یانا۔
جی پڑنا ہے ،نہت فرق پڑنا ہے۔ ہللا کی ناراصگی کے خوف سے۔
276
نو ب ھر نہ خوف کہاں جا نا ہے تمہارا چب میں تمہیں نال نا ہوں؟ ک یا تمہیں نہیں ی یا ہللا شب سے زنادہ
ناراض نو یٹھی ہونا ہے۔
تمہیں میرے ب ھوکے ر ہیے سے فرق پڑنا ہے ،میری ئکل نفوں سے فرق پڑنا ہے۔ ئعنی میری ب ھوک ،میری
ئکل نف شب دک ھائی د ینی ہے۔
مگر تمہیں میری مج یت دک ھائی ک توں نہیں د ینی؟ تمہیں مچھ میں ا یے لیے مج یت ک توں دک ھائی نہیں د ینی
نار؟ وہ نلکل ب ھک گ یا ب ھا۔ اس کے خ ھیچوڑنے پر نوپرہ نے کچھ نل جاموشی سے اسے دنک ھا۔
مچ ھے آپ کی مج یت دک ھائی د ینی ہے۔ اس کی نات پر ضرار کی جارخ یت انک نل میں رکی ب ھی۔
ک یا کہا! تمہیں میری مج یت دک ھائی د ینی ہے؟ نو ب ھر کوئی ق نصلہ ک توں نہیں کرپیں،
ک تونکہ!! مچ ھے آپ میں اینی ہی مج یت دک ھائی د ینی ہے ،ضرف اینی۔
نو ب ھر ک یا تمہیں اس مج یت میں سراکت جا ہیے؟ ضرار کو اس کی نات پر غصہ آنا ب ھا۔
مچ ھے آپ میں یس اینی ہی مج یت دک ھائی د ینی ہے ،ا یے رب کی نہیں ،اور مچ ھے خ یا آئی ہے اس مج یت
کے ئغیر اس گ ھر میں داجل ہونے میں۔ ضرار کے پیش پر وہ اطم یان سے گونا ہوئی ،مگر اس اطم یان میں
خو کرب ب ھا وہ کم نہیں ب ھا۔ اس کی شہادت کی ائگلی ضرار کے دل کے مقام پر ب ھی۔
ک یا مظلب؟ اس کی نات پر وہ ساکڈ ہوا ب ھا۔
آپ نے ہللا سے ہر وقت مچ ھے مائگا ،چب نک میں نہیں ملی ،آپ کو لگ یا رہا کہ ہللا نے آپ کو معاف
نہیں ک یا۔
آپ نے ہللا کی طرف سے ملیے والی تحشش ئع نی ای نی نونہ کو مچھ سے ملیے سے مسروط ک یا۔
277
اور اگر میں نہیں ملنی ،نا اس دی یا میں نہیں ہوئی نو ب ھر آپ کی نونہ کہاں ہوئی؟ ہللا پر ئقین کہاں ہونا،
ہللا کی مج یت کہاں ہوئی؟۔ خھ سالوں میں میرے سوا کچھ نہیں مائگا آپ نے ،مگر اس عرصے میں ہللا
کو کتنی نار مائگا؟ اس کی مج یت پر کب ئقین ک یا؟
ک توں اس پر ڈنے رہے کہ جس دن میں مل جاؤں گی اس دن ہللا کی طرف سے آپ کی نواپین میں
سمول یت ئقتنی ہو جانے گی۔
س
نہیں ملنی میں نو نہی مچ ھیے آپ کہ میرے ہللا نے آپ کو معاف ہی نہیں ک یا۔
ک یا آپ نہیں جا یے کہ اس کی رخمت ای نی وسنع ہے کہ "ندامت کا انک آیسوں اور زمین و آسمان کے
پراپر کیے گیے سارے کے سارے گ یاہ معاف"۔
آپ کا ا یے گ یاہوں پر نادم ہو کر ہللا کے در پر آنا ،سکون کے لیے شجدوں میں رونا ،ہر ئکل نف اور پڑپ
ئ ٰ
میں ہللا کو ئکارنا ،تماز و روزے کا نای ید ہونا ،فوی اخت یار کرنا ،ک یا نہ شب ہللا کی مج یت اور آپ کی نونہ تول
ق
ہونے کی عالم ییں نہیں ب ھیں؟
مگر کل چب چب میں نے آپ کے نالوے پر جاموشی اخت یار کی ،آپ نے نہی کہا کہ آپ کی نونہ ق تول
نہیں ہوئی۔ ئعنی آپ کو ہللا سے زنادہ میری طلب ہے۔
آپ کے اندر ہللا سے زنادہ میری مج یت گردش کر رہی ہے۔ نو ہللا کی فسم اس کی ام اخمد کو خ یا آ رہی
ہے اس گ ھر میں داجل ہونے میں جہاں اس کی مج یت اس کے ہللا کی مج یت سے پڑھی ہوئی ہے۔
جہاں ہللا کی طلب سے زنادہ میری طلب ہے ،جہاں ہللا کے سا میے اس کیے خ ھکا جا نا ہے کہ۔۔۔ اس
ن
کا گال رندھ گ یا ب ھا ،القاظ گلے میں انک گیے بھے ،خود کو چقارت سے د ک ھنی وہ ا ہیے رب سے سرم یدہ ہو
رہی ب ھی۔
278
اور ضرار لعاری ک ھڑے قد سے زمین نوس ہوا ب ھا۔
"نا ہللا ج ِان جہاں کی صورت معافی کا ع یدنہ دے دے" ،وہ ناراض ہے ،اس کا مظلب میری نونہ میں
کمی رہ گنی۔
ن س
اور اگر نہ ملنی میں نو آپ ہی ھیے کہ ہللا نے آپ کی نونہ تول یں کی۔
ہ ن ق مچ
ہزار نار مانگی دعا طما جتے کی طرح متہ پر لگی ب ھی۔ کیسی چف نفت کا پردہ جاک کر کے گنی ب ھی وہ خو ضرار
لعاری کا سیتہ پری طرح جل رہا ب ھا۔
ا یے جس جال کو وہ خود سمچھ نہیں نانا ب ھا کس طرح وہ اسے ک ھول کر اس کے سا میے رکھ کر گنی ب ھی۔
اور آج وہ نہلے دن کی طرح پڑپ رہا ب ھا فرق یس نہ ب ھا نہلے گ یاہوں کی ندامت ب ھی اور آج اینی چف نفت
کا ادراک ہونے کی۔
اس کا نونے خھ سال پت یا کہ یا ہے اسے ام اخمد سے زنادہ ام اخمد کے رب سے مج یت ہے اور وہ
ی یت ییس سالہ مرد کہ یا ہے کہ ج ِان جہاں کی صورت نونہ ق تول کر لے۔
آپ جاپیں سر! میں ی یا لوں گی جانے۔ وہ ک ھانے کے پرین دھو رہی ب ھی چب ع یدال یاری گرین ئی ی یانے
لگا ب ھا۔
کچھ چیزیں میرے ہابھ کی ینی ب ھی ک ھانے پتیے کی عادت ڈال لو مسز سر۔ میں ب ھی سنف ماساءہللا رہا
ہوں۔
نو ب ھر ک ھانا اور کافی ک توں مچھ سے ی توانے بھے؟ وہ ب ھی زپردشنی۔ وہ پڑپڑا کر رہ گنی۔
ک تونکہ ک ھانا اور کافی ئم نلکل ا یے خیسی ی یائی ہو۔ کرتمی ی توئی قل ود گر یٹ پیشٹ ،ی یٹ ب ھر جانے مگر
طلب نافی رہے۔ آخری القاظ نہت ہی دھٹمی آواز میں کہے خو اس کی سماعت سے محروم رہے۔
279
ک یا مظلب؟ ک یا میں کافی ختنی کالی ہوں؟ جدتچہ کو کافی کا خود سے موازنہ یس ید نہیں آنا ب ھا۔
اونہہ!! کافی کے رنگ پر ک توں جا رہی ہو ،میں نواس کی دوسری صف توں کی نات کر رہا ہوں۔
س
چیر۔ ئم نہیں مچھوگی ،آؤ اب تمہارا ئعارف تمہارے سوہر سے کرواؤں ،ئع نی نہ ساری مسیری سلچ ھاؤں۔
اس کے ہابھ سے پرین لے کر رنک میں ر کھے اور گرین ئی کا انک کپ اسے نکڑ ا کر دوسرا خود اب ھانا اور
اسے روم میں آنے کا اساری ک یا۔
دونوں ی یڈ پر فریب پتٹ ھے ہونے بھے ،عج یب جاموشی کا دورایتہ ب ھا خو ظونل ہو رہا ب ھا ،جدتچہ خ ھونے خ ھونے
شپ لتنی انک آدھ ئظر اس پر ب ھی ڈال رہی ب ھی خو نہ جانے کن سوخوں میں ڈونا ہوا ب ھا۔ ب ھوڑی دپر ئعد
اس جاموشی میں ع یدال یاری کی ب ھاری آواز گوتجی۔
میں چب آبھ سال کا ب ھا یب میرے والد کا ای نقال ہو گ یا ب ھا ،ا یے کچھ جاص ر شیے نہیں بھے امی نا انو
کے ،نانا نے ا یے انک دوشت کے پتیے سے امی کی دی یا کی اوتچ ییچ سمچ ھا کر سادی کر دی۔ دوسرے انو
کا ب ھی انک ناتچ سال کا پت یا نہلے سے ہی ب ھا جس کی ماں کچھ مہتیے نہلے ہی ای نقال کر گنی ب ھی۔
دوسرے انو امی کو کافی ما یے بھے مگر ان کا پت یا ہمیں ق تول نہیں کر نانا ،جس میں نورا ہابھ اس کی
ب ھوب ھی کا ب ھا۔
اس لڑکے کو تجین سے ہی امی اور مچھ سے نے تجاسا ئفرت ب ھی ،والدین خو ب ھی اخ ھا ستق د ییے وہ الٹ
کرنا ،اور اشی صد میں وہ نگڑنا جال گ یا ،چب میں نے اسے لڑک توں کے سابھ جدیں نار کرنے دنک ھا یب مچ ھے
لڑک توں سے ہی ئفرت ہوئی ،خ نہوں نے اینی عزت نلکل ہی ہلکی کردی کہ ہوا جلیے سے ہی اڑ جانے ،اور
کیسے وہ اس کا کھلونا ینی ہوئی ہیں۔
امی اور میری نہت دوشنی ب ھی ،میں ہر نات ان سے کرنا ب ھا ،نہ نات ب ھی میں نے امی سے کہی۔
280
اور امی کا خواب ب ھا:
ہللا کا جکم ہے" :زنا کے فریب ب ھی نہ جاؤ"۔ نہ نات اینی ہی نہیں ہے۔ ہللا کو نہلے ہی ہر چیز کا علم
ہے۔ اس میں خو ی ی یتہ ہے وہ اشی لیے ہے کہ نہ گ یاہ فرض ہے جسے ہر جال میں چکانا ہونا ہے۔ نو
لوگ اس گ یاہ سے ناز رہیں۔
اور ہللا کا خو نہ جکم ہے اس پر غمل کی ایسی ناک ید ہے کہ اگر کوئی غورت پرہتہ ہو کر ب ھی تمہیں زنا کی
دغوت دے نو ب ھی تمہیں اس کے فریب نہیں جانا ہے۔ مردوں پر زنادہ شجنی ہے ،ک تونکہ ان کا نہ گ یاہ
ان کی تمام محرم غورنوں پر فرض ین جا نا ہے خو کسی سے ب ھی ل یا جا سک یا ہے۔
"نہت سے صجائی و اول یا اکرام اس میں آزمانے گیے اور ہللا نے انہیں کام یائی دی۔ ئعنی غورت کی کھلی
دغوت سے ب ھی مرد زنا سے محفوط رہ سکیے ہیں"۔
اس لیے غورنوں کی پیشیت میں اس معا ملے میں مرد کو ہی زنادہ قصوروار سمچ ھیا ہوں۔
دوسری نات! خ یا ضرف غورت کا ہی زنور نہیں ہے مرد کا ب ھی ہے۔ اگر ئم نےخوف و چظر کوئی گ یاہ
کرنے ہو نو ئم نے خ یا ہو ،اب وہ مرد ہوں نا غورپیں۔
دونوں کے ییچ انک دروازہ ہونا ہے ،مرد اس پر دش یک د ییا ہے اور غورت وہ دروازہ ک ھول د ینی ہے۔ اگر
مرد دش یک نہیں د ییا نو وہ دروازہ نہیں ک ھولنی۔ دونوں کو ان جدود میں رہ یا سک ھانا پڑنا ہے۔ انک کو
سک ھاؤگے نو دوسرے سے نہ گ یاہ سرزد ہوگا ،اور جس سے ب ھی ہوگا ،جس کے ذرئعہ ہوگا ،جس کی پیش
قدمی سے ہوگا وہ گ یاہگار ہوگا۔ اب خونکہ مرد کو انک سرپراہ ی یانا گ یا ہے وہ کسی ب ھی روپ میں ہو ،نو ہر
والدین پر الزم ہے کہ اسے اس کی سرپراہی کے قواعد سک ھانے جاپیں ،اسے ی یانا جانے کہ اس کی کس
علطی کی وجہ سے کہاں ئفصان اب ھانا پڑ سک یا ہے ،و یسے ہی غورت ہے ،گ ھر کی عزت ہے ،اسے ب ھی نہ
281
قواپین سک ھانے جاپیں کہ وہ کسی ب ھی اپرے عیرے کے لیے دروازہ نہ ک ھولے ،اور اینی غصمت کی
چقاظت کرے ،ناناک و عل نظ ئگاہوں سے خود کو تجانے۔
اب قصور وار نو دونوں ہیں۔ مگر الزام غورت پر ہی لگ یا ہے۔ اور ب ھر وہ غورپیں معاسرے میں گالی ین
جائی ہیں۔ اور مرد سیتہ نان کر جلیے ہیں۔
امی کے نہ القاظ نہیں ب ھو لیے مچ ھے۔
س
"نہ مرد نو پرے ہی کوئی جاہل ہیں خو خود کو عزت دار مچ ھیے ہیں خ یکہ ہللا ان کے لیے نہیرین سزا کا
ای نظام رک ھیا ہے۔ اب غورت کو سزا ملنی ہے اور اگر مرد کو ی یا سزا کے خ ھوڑ دنا جانے نو نات ہللا کے
ائصاف پر آئی ہے ،اور ہللا ناک ہے ناائصافی سے"۔
نہ ناپیں امی نے مچ ھے سمچ ھائی نہیں ب ھیں ،نلکہ میرے جسم میں ک ھانے کی طرح داجل کی ب ھیں۔
ع یدال یاری کی ئگاہیں سا میے دنوار پر خمی ہوئی ب ھیں ،اس کے جہرے پر ایسی مشکان ب ھی گونا وہ انہیں کو
دنکھ رہا ہو۔
جدتچہ مسمراپز شی اس کی ناپیں سن رہی ب ھی خو نلکل ام اخمد کی غکاشی ب ھیں۔
اس دن سے میں نے غورنوں کو ندکردار سمچ ھیا ی ید کر دنا۔ اور خو سمچ ھا اس پر معافی مانگی۔
اور ہمیشہ خود کو اس گ یاہ سے ا یسے تجانا خیسے ایسان شف ید کیڑے نہن کر انہیں ہر داغ سے تجانا جا نا
ہے۔ اس کی م یال ب ھی امی نے ہی دی ب ھی ،کہ دنکھو نہ کردار ہے مردوں کا نلکل شف ید ی یا داغ کا ،مگر
چب ئم اس پر ناہر سے کوئی داغ لگا کر آنے ہو نو اس پر لگے داغوں کو صاف کرنے میں تمہاری
غورنوں کے ہابھ گھس جانے ہیں۔ اور اگر غورپیں اس داغ کو صاف نہیں کرپیں نو مردوں کے ہابھ
282
گھس جانے ہیں مگر داغ ب ھر ب ھی رہ جانے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس کیڑے کو نہن کر ناہر ئکلیے میں
سرم محسوس کرنا ہے۔
ن
ان نانوں کا مظلب مچ ھے ضرار کے گ ھر میں سمچھ آنا۔ اور ب ھر چب د ک ھیں نو نے نہا م یالیں نہاں نکھری
پڑی ہیں۔
اسے ب ھی امی نہ ناپیں سمچ ھائی ب ھیں مگر اس کی ئفرت ہر چیز سے پڑی ب ھی۔ اور ب ھر اس نے کمتیے ین
کی جد کر دی۔ مسکرا نا جہرہ انکدم ہی صنط سے سرخ ہونے لگا ب ھا۔ اسے دنکھ کر جدتچہ کو خوف محسوس ہوا
ب ھا۔
ا۔آپ کا وہ ب۔ب ھائی کون ب ھا؟ تمشکل جدتچہ کی آواز ئکلی۔ خیسے خواب ساند وہی ہے جسے وہ سوچ رہی
ہے۔ اور اگر وہی خواب ہوا نو؟۔۔۔ کپ پر اس کی گرقت شحت ہوئی ب ھی۔
اس کے سوال پر ع یدال یاری نے جدتچہ کے جہرے پر ئظریں مرکوز کیں جس پر خوف واصح ب ھا ،انک عج یب
شی مسکراہٹ اس کے جہرے پر آئی ب ھی۔
ن
وہی جس کو سوچ کر تمہاری آواز لڑک ھڑا رہی ہے ،اور تمہاری آ ک ھیں ئم ہو رہی ہیں۔ اےڈی ئعنی عادل۔
اس کی آنکھ سے تمی جن کر اینی نور پر لے کر ئغور اسے دنک ھا۔
اور جدتچہ کے ہابھ سے کپ خ ھوٹ کر فرش پر گرا کر جک یاخور ہو گ یا۔ جالت خوف سے خراب ہونے لگی
ب ھی۔ ب ھیڈے کمرے میں ب ھی وہ یشیتہ یشیتہ ہو گنی ب ھی۔
ئم ک توں خوفزدہ ہو رہی ہو؟ ک یا میں نے تمہیں کچھ کہا؟
آپ۔ نے۔ اشی۔ لیے۔مچ ھے۔کڈی یپ۔ک یا۔ہے۔مگر،
سس۔سر۔میرا۔ک یا۔قصور۔ہے۔اس۔نے۔کہا۔ب ھا۔کہ۔۔۔۔
283
سشش!!! ع یدال یاری نے اس کے رونے نو لیے ل توں پر ائگلی رکھ اسے جاموش ک یا۔ جس کی جالت کچھ
دن نہلے خیسے ہی ہو رہی ب ھی۔ اور خو اس کے سابھ ہو چکا ب ھا ،اس کا خوف جاپز ب ھا۔ اینی جلدی وہ اس
پر ب ھروسہ ب ھی نہیں کر سکنی ب ھی۔
میں نے ئم سے صقائی نہیں مانگی ،خو ہو چکا شب ب ھول جاؤ۔
ٰ
اور میں ک توں ندلہ لوں گا ئم سے ،خ یکہ تمہارے سارے گ یاہ نو اس رب ئعالی نے خود دھو کر صاف کیے
ن
ہیں۔ اس نے خود تمہیں پراش خراش کر ایسا ہیرا ی یانا ہے جس کی خمک سے ع یدال یاری کی آ ک ھیں ب ھی
چیرہ ہو گنی ب ھیں۔ نہلی نار چب اس روپ میں اس نے تمہیں دنک ھا ب ھا۔
ن
شیجیدگی سے نو لیے ہونے اجانک ہی اس کا لہچہ سوخ ہو گ یا ب ھا۔ اس کے نون ند لیے پر جدتچہ نے آ ک ھیں
ب ھیال کر اسے دنک ھا۔
ن
اب ب ھر اس طرح ئم نہ ب ھیگی آ ک ھیں پڑی پڑی کر کے چیرائی سے دنکھوگی نو میرے دل کا نو کرنا کرم
ہو جانے گا نا۔ اس کی سوجی عروج پر ب ھی خو جدتچہ کو ہصم نہیں ہو رہی ب ھی۔
آپ کو مچھ سے اب ئفرت نہیں ہے سر؟ اس کے سوال پر ع یدال یاری اس کے فریب ہوا۔ سر کو اس
ً
کے آگے ئفری یا خ ھکا دنا۔
نہیں ،مچ ھے ئفرت نہیں ب ھی ئم سے ،غصہ ب ھا وہ ب ھی خٹم ہو گ یا۔ نلکہ میں خود ہی سرم یدہ ہو کر رہ گ یا۔
میں معافی مانگ یا ہوں ئم سے خو کچھ ب ھی اس انک ہفتہ میں ہوا۔ آئی انکسیرتملی سوری۔ نلیز قارگ تومی۔ اس
کا ہابھ ب ھامے وہ معافی کا طل نگار ب ھا۔
سوری مت کہیں سر! میں آپ سے اپ سیٹ نہیں ہوں۔ مگر مچ ھے سمچھ میں نہیں آ رہا ہے کہ۔
م
کہ :ع یدال یاری خملہ کمل کروانا جاہ یا ب ھا۔
284
آپ کو مچھ سے ئفرت ب ھی نہیں ہے اور مچھ پر غصہ ب ھی نہیں ہے نو ب ھر آپ نے مچ ھے کڈی یپ ک توں
م
ک یا سر؟ ،انک انک کر اینی نات کمل کی۔
اس کی ای نی شیجیدہ نات پر ع یدال یاری کا قہقہہ خ ھونا ب ھا۔
تمہیں ک توں لگ رہا ہے کہ میں نے تمہیں کڈی یپ ک یا ہے؟
زپردشنی اب ھا کر ا یے گ ھر میں النے کو اور ب ھر دھمکی دے کر وایس نہ جانے کو کڈی یپ کرنا ہی نو کہیے
ہیں۔ خیسا دن میں ک یا آپ نے۔ اور ب ھر پٹیرز بھی ب ھاڑ د ییے۔
ک یا ئم واقعی طالق جاہنی ہو؟ اس کے شیجیدہ سوال پر جدتچہ نے ہراساں ئظروں سے اسے دنک ھا۔ اس نار
طالق کا لفظ اس کے لیے ئکل نف کا ناعث ی یا ب ھا۔
آپ ک توں۔۔۔
نار نار طالق کا ذکر مت کرو ،مچ ھے نہ لفظ نلکل یس ید نہیں ہے۔ نو خو سوال کرنا جاہنی نو میں ی یا دوں۔
جس ر شیے کو ہللا نے میری مجالفت کے ناوخود میری زندگی کا چصہ ی یانا ب ھا نو میں کون ہونا ہوں اس سے
ئگاہیں ب ھیرنے واال۔ میری امی ہوئی نا نو وہ ب ھی مچ ھے نہ کرنے پر گ ھر سے ئکال د یییں۔
س
نو ک یا یس اشی لیے وہ اس سے ی یا ہیے کا ارادہ کر رہا ب ھا۔ ہللا کی رصا میں اس کا م یجکم ق نصلہ نہیرین
ب ھا ،اس کے اتمان پر اسے رسک آنا ب ھا ،مگر اس کا دل کچھ اور ب ھی ساند ستیے کا خواہاں ب ھا۔ ع یدال یاری
اس کے جہرے سے اس کی دلی ک نف یت کو سمچھ رہا ب ھا۔
میرا دل ب ھی اس ر شیے کا مظلوب ہے۔ ان آنکھوں کو تمہیں دنک ھیے کی جاہت رہنی ہے۔
285
اس وخود کو تمہاری موخودگی کے اجساس کی طلب رہنی ہے۔ ہاں میں تمہیں ا یے آس ناس دنک ھیا جاہ یا
ہوں۔ تمہیں زپردشنی ک توں النا میں خود نہیں سمچھ نانا ا یے اس قعل کو۔ مگر میں اس پر سرم یدہ نہیں
ہوں۔
اب ئم ی یاؤ! ک یا تمہیں میرے سابھ اینی نوری زندگی گزارنے میں کوئی دکت ہے؟۔ ک یا ئم میرے اس
وپران گ ھر میں اینی موخودگی کے رنگ ب ھرنا یس ید کروگی؟ ک یا ئم اس ڈاکیر کو ق تول کر کے اس کی ی نہائی کو
دور کرنا یس ید کروگی؟۔
اس کے زندگی سے ب ھرنور سوالوں پر جدتچہ کی آنک ھوں سے آیسوں لڑنوں کی صورت گرنے لگے بھے۔
نار ئم رونے نہت لگی ہو۔ و یسے نو تمہارے ان قٹمنی آیسوؤں سے میں سمچھ چکا ہوں تمہارا خواب۔ مگر ب ھر
ب ھی تمہارے متہ سے ستیے کا خواہاں ہوں۔
چب نہلے ئکاح ہوا ب ھا نو پت ییں ناک نہیں ب ھیں ،وہ ئکاح ای نقام اور ئفرت سے ب ھرنور ب ھا ،جس میں آپ
کی رصا م یدی نلکل ب ھی نہیں ب ھی سر۔ میں ا یے ینی کی اس سیت کی ادای یگی اس کی ناکیزگی کے سابھ
ن
جاہنی ہوں ،نہ ئضف اتمان ہے اور میں ا یے اتمان کی کم یل جاہنی ہوں۔ اشی انداز میں جس کا طرئفہ
میرے ینی نے ی یانا ہے۔
ب ً
اور ع یدال یاری نے اس کی خواہش پر سر خ ھکا کر غمال اسے ق تول یت دی ھی۔ ام اخمد کی زنائی سن کر
اس کے اتمان کا اندازہ نو اسے نہلے ہی ہو گ یا ب ھا۔
اور میری ب ھی خواہش ہے کہ ئم مچ ھے اب سر ،ور نہیں ع یدال یاری کہا کرو۔ نا ب ھر خو تمہیں اخ ھا لگے۔ یس
اس سر سے جان خ ھڑاؤ۔
ل یکن!!
286
ل یکن ونکن کچھ نہیں۔ اس کے عالوہ کچھ ب ھی کہو ،ی توی ہو نار میری۔ استوڈیٹ نہیں۔
نہلے نو ب ھی نا ،اور اب اتم یالنے۔
مگر اب ی توی ہو۔ نو اب مچ ھے انک ییحر نا ناس کے اجساس کی نہیں انک سوہر کے اجساس کی ضرورت
ہے۔ مچ ھے ام ید ہے ئم اس کا اجساس مچ ھے ضرور کرواؤگی۔ ہے نا؟
جدتچہ محض ہاں میں سر ہال کر رہ گنی ب ھی۔
ن
اب جلو سوؤ جلدی۔ کل نہت کام ہیں۔ وہ اسے مج نصر ضرار کے والدین کی آمد کا ی یا کر آ ک ھیں موند
گ یا۔
اس کے سونے کے ئعد جدتچہ آہشتہ سے اب ھی اور وصو ی یا کر مصلے پر ک ھڑی ہو گنی۔ جس رب نے اسے
اینی عزت دی ،اسے اسالم میں داجل کر کے ا یے فرب سے نوازا اور ب ھر اس کی ڈوینی ناؤ کو ک یارا دنا،
ام اخمد اور ع یدال یاری کے روپ میں۔ سکر نو واچب ب ھا نا۔
ام اخمد ،انو ائکل کہاں جلے گیے ہیں؟ وہ کا لج جانے کے لیے اخمد کا ہابھ نکڑے شیڑھ یاں اپر رہی ب ھی
چب اس نے سوال نوخ ھا۔
وہ ہللا کو نہت ہتنی کرنے واال کام کرنے گیے ہیں۔
کون سا واال کام؟ اخمد کو ی یاپیں ،اخمد ب ھی ہللا کو ہتنی کرےگا۔
وہ نہلے ا یے پزیس کی م یت یگ اپت یڈ کریں گے۔ ب ھر
ان کے والدین اور ان کی سسیر کو اپرنورٹ سے لتیے جاپیں گے۔ اور ب ھر ان کا پر یٹم یٹ کرواپیں گے۔
آپ دعا کریں گے نا ان کے والدین کا عالج کامیاب ہو۔ صیح کی ضرار کی میسج کے ذر ئعے ی یائی گنی
ناپیں اس نے اخمد کو ی یاپیں۔
287
اخمد اینی ساری دعا کرےگا ان کے لیے ام اخمد کے سابھ۔ ب ھر وہ ہللا کے کن کہیے پر جلدی ا خھے ہو
جاپیں گے۔
آج اخمد ک توں ای یا ہت نی ہتنی ہے؟ اوپر آئی مسز ندئم نے اخمد کو معمول سے زنادہ خوش دنکھ کر نوخ ھا۔
ئی کوز اخمد ،ام اخمد کے سابھ کو لج جا رہا ہے ،اور ام اخمد کے سابھ ہی رہےگا۔ اخمد کے خواب پر ام
اخمد نے مسکرا کر اسے دنک ھا۔
نو آج خ یاب نورا دن مما کے سابھ ر ہیے کی خوشی میں خوش ہیں۔ اخمد نے زور سے ہاں میں سر ہالنا۔
مسز ندئم سے دو جار ناپیں کر کے وہ ضرار کے م نعلق سوخنی شیڑھ یاں اپرنے لگی۔
رات کافی دپر نک وہ دروازے کے ناہر ک ھڑی اس کا ہللا کی مج یت کا افرار ستنی رہی ب ھی ،جس پر اس کا
دل اتمان لے آنا ب ھا۔
دت جذنات سے وہ کچھ نول نہیں نا رہا ب ھا ،ل توں کو ناہم ی توشت کیے خیسے خود پر کٹیرول کر رہا ب ھا ،خھ
س ِ
سال سے وہ ا یے جس فرض سے متہ موڑے زندگی گزار رہا ب ھا ،جس میں وہ ا یے رب کے فریب ہونے
ہونے ب ھی نے سکون رہ یا ب ھا ،ک تونکہ وہ ہللا کے نہت ہی مغٹیر اچکام کو نورا کرنے میں پڑی کوناہی کر
رہا ب ھا۔
اور واقعی نہ ہللا کی ناراصگی ہی نو ب ھی خو اسے ہللا کی مج یت کی طلب اینی ئعد میں ہوئی ب ھی۔
آئی ائم سوری مام ڈنڈ ،انکسیرتملی سوری ،دونوں کے ہاب ھوں کو نکجا کر کے ان پر ای یا سر ر کھے وہ ب ھوٹ
ب ھوٹ کر رو دنا ب ھا۔ جس میں شہ یاز لعاری اور مسز شہ یاز لعاری ب ھی اس کا ب ھر نور سابھ دے رہے بھے،
آنے جانے لوگ ان لوگوں کو چیرت سے رونے ہونے دنکھ رہے بھے۔
کدورپیں خ ھٹ رہی ب ھیں نو موسم ب ھی صاف ہو رہا ب ھا۔
288
نے ادئی و جلش کا جاتمہ ہوا ب ھا نو اچیرام اور مج یت نے قدم رکھ د ییے بھے۔
ک یا اب ب ھی معاف نہیں کروگی؟ ردا کے سا میے ک ھڑا وہ نہلی نار ساند اینی نہن کی مج یت محسوس کر رہا
ب ھا۔
ردا ی یا کچھ نولے اس کے گلے لگ کر رونے لگی ب ھی۔ ہر کوئی راہ راشت پر آ گ یا ب ھا ،شب سزا کاٹ
جکے بھے ،نو اب دل میں کدورت رک ھیا ہللا کو ناراض کرنے واال کام ہی ب ھا۔
نہ ناری کا ہاست یل ہے۔ ماساءہللا! پت توں کے متہ سے نےاخت یار ئکال ب ھا۔
جی! اس کا خواب ،اس کی نہیرین ی یت۔ اور ہللا کا نہیرین ائعام۔
اور ئم نے نہاں کب گ ھر ل یا؟ اندھیری کے مٹیرو اش ییسن سے کچھ دوری پر یے ہاست یل کی تچ ھلی طرف
ک ھڑا وہ ان لوگوں کو لفٹ میں لے کر جا رہا ب ھا۔ چب شہ یاز لعاری نے اس گ ھر کے م نعلق نوخ ھا۔
اس کی ئفص یل ان ساء ہللا ئعد میں۔ فی الجال نو آپ لوگ فریش ہوں نہلے۔ نہت کچھ ی یانا ہے اور ست یا
ہے۔
ان شب کو خ ھوڑ کر اس نے ناری کو ان کے آنے کی اطالع دی۔ مگر ضروری کال پر اسے اتمرخیسی
میں جانا پڑا ب ھا۔
پڑی ی یاری دولہن ہے پت یا تمہاری ،روسن جہرے والی۔ ماساءہللا پڑے ہی خوش فسمت ہو۔ جدتچہ مسز شہ یاز
کی ئعرئف پر خ ھت یپ گنی ب ھی،
جی آینی خوش فسمت ہوں خو ا یسے روسن جہرے والی ،میری کافی کے پیشٹ خیسی ی توی ملی۔ ع یدال یاری
نے سرارئی ئظروں سے نلش کرئی جدتچہ کو دنک ھا۔ ردا نے اینی مسکراہٹ خ ھیانے کے لیے سر خ ھکانا۔
289
مسز شہ یاز نے جسرت سے کچھ سوجا ب ھا ،وہ پیسک نات نہیں کرنا ب ھا مگر وہ جاینی ب ھیں وہ رانوں کو ابھ
ابھ کر رونا ہے ،پین سالوں نک نو وہ گ ھر کے کونے کونے میں اسے نالش کرنا ب ھا۔
انہیں ندامت ہوئی ب ھی ،کیسی ماں ب ھیں وہ ،ند سے ب ھی ند پر۔ ردا نے ان کی جدمت میں کوئی کمی
نہیں رک ھی مگر اس کا دل ان کہ طرف سے درد میں رہ یا ب ھا۔ اور نہی اجساس شہ یاز لعاری کے دل میں
ب ھی ی یاہ گزین ب ھا۔ کاش ان کے پتیے کی خوشی ب ھی ان کے سابھ ہوئی۔
اب آپ لوگ ریشٹ کریں۔ کل ہی انڈمٹ ہونا ہے۔ دونوں م یاں ی توی ع یدال یاری کی نات پر خو نکے
بھے۔
کس لیے پت یا؟
آپ لوگوں کے عالج کے لیے۔ اس لیے نو نلوانا ہے نہاں۔ خ یاب نے مچھ سے ب ھی سیٹیر انک اور ڈاکیر
کو ل یدن سے نلوانا ہے۔ ع یدال یاری نے مزند اطالع فراہم کی۔
مگر پت یا اب ک یا ضرورت ہے۔ اور اس میں خرچ ب ھی نہت ہوگا۔ ان لوگوں کو چیر ب ھی کتنی مشکل سے
ضرار پزیس میں قدم رکھ رہا ب ھا۔ مگر وہ اس کی نہیچ سے اب ھی ناواقف بھے۔
اس کے لیے آپ کو قکر م ید ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
نہیں پت یا ہمیں عالج نہیں کروانا۔ ہمارا پت یا ہمیں وایس مل گ یا ،یس اس سے زنادہ کی اب جاہت نہیں
اور خو ہے یس اسے ہللا نوری کرے گا۔ و
ک یا آپ لوگ ضرار کی مج یت پرناد کرنا جا ہیے ہیں؟
دونوں جاموش ہو گیے بھے۔ ی یا نہیں ک یا نات ب ھی ان کا دل راضی نہیں ہو رہا ب ھا۔ ساند وہ ا یے جال
کو نوری طرح ق تول کر جکے بھے۔ جالد نے چب کہا ب ھا کہ ضرار نے ان لوگوں کو ممتنی نلوانا ہے نو یس
290
پتیے کی مج یت میں انہوں نے کچھ سوجا ہی نہیں اور جلے آنے۔ کافی مشکل ہوئی ب ھی آنے میں مگر ب ھر
ب ھی وہ لوگ آ گیے بھے۔ ساند زندگی سے زنادہ خوفزدہ ہو گیے بھے۔
ن
آج ب ھی ع یدال یاری کی نانوں پر آ ک ھیں نو ئم ہو گنی ب ھیں مگر دل کو راضی نہیں کر نا رہے بھے۔ نا ب ھر
ساند ان کے دلوں کا نہ نلت یا ،فسمت کا کچھ اور کرنے کا ارادہ ب ھا۔
رات میں ع یدال یاری نے جدتچہ سے اس نات کا ذکر ک یا ب ھا اور جدتچہ کو لگا ب ھا اب ام اخمد کا آنا ضروری
ہو گ یا ہے۔
ع یدال یاری نے سر ہاب ھوں میں گرانے پتٹ ھے ضرار کو پریسائی سے دنک ھا ،جس کے امیجانات کا دورایتہ
پڑھ یا ہی جا رہا ب ھا۔
ضرار!! اس کی ظونل جاموشی کو دنکھ کر ع یدال یاری کو ناآلخر اسے آواز د ینی پڑی۔
میں پریسان نہیں ہوں ناری ،پریسان ک توں ہو رہے ہو ئم؟ ضرار نے اس کی پریسان آواز پر سر اب ھا
کر اسے دنک ھا اور دھٹمے سے مسکرانا۔
تمہیں دنکھ کر۔ اب ھی جس طرح ئم پتٹ ھے ہونے بھے نو مچ ھے لگا۔۔۔
" کہ ان امیجانوں سے گ ھیرا گ یا ہوں"۔ ضرار نے اس کا خملہ ییچ میں ہی اجک ل یا۔
نو ک یا پریسان نہیں ہو ئم؟ ع یدال یاری نے اپرو اچکائی۔
نہیں! میں پریسان نہیں ہوں۔
امام صاچب نے کہا ب ھا کہ "چب ئم کسی را شیے کا اییجاب کرو اور اس پر جل یا سروع کر دو نو
م
ص یت ییں تمہاری طرف ا یسے آپیں گی خیسے نہاڑنوں سے خ ھرنا نہ یا سروع ہو گ یا ہو اور اس وقت ئقین کر
291
لت یا کہ ئم شہی را شیے پر ہو ل یکن اگر ئم ی یا کسی رکاوٹ کسی ئکل نف کے نہ راشتہ ع تور کر رہے نو جان لو
ئم اب ب ھی علط را شیے پر ہو"۔
ٰ
" ہللا ی یارک وئعالی سورہ ئفرہ کی آیت تمیر 256 ،255اور 257میں ارساد فرمانے ہیں ''اور الیتہ
ہم تمہیں ضرور آزماپیں گے کچھ خوف اور ب ھوک سے ،اورمالوں ،جانوں اور ب ھلوں میں کمی کرکے اور
مص نہ
خوشحیری دے دیں صیر کرنے والوں کو ،وہ لوگ کہ چب انہیں کوئی ت یت نی ہے نو وہ ہیے یں
ہ ک جی
نے سک ہم ہللا کے لیے ہیں اور اشی کی طرف لو یے والے ہیں اور وہی لوگ ہیں (کہ) ان کے رب کی
طرف سے ان پر ع یانات ہیں اور رخمت ہے اور وہی لوگ ہی ہدایت ناقتہ ہیں‘‘۔
اس کا خواب ع یدال یاری کو الخواب کر گ یا ب ھا ،اس کے دل میں ضرار لعاری کے اچیرام کا انک اور
درجہ پڑھ گ یا ب ھا۔
نو ب ھر اب آگے ک یا کروگے؟
سملہ جاؤں گا ،مام ڈنڈ کے عالج کے لیے پڑے اماؤیٹ کی ضرورت ہے ،نو جانا ضروری ہے۔ اب
جس نے وہاں خوری کی ہے اس کا نو یس ہللا ہی مالک ہے مگر میں تمام جاالت خود جا کر دنکھوں گا یب
سمچھ آنےگا۔
اور ائکل آینی اور ردا؟
انہیں نہاں ہللا اور اس کے اس ی یدے کے ب ھروسے خ ھوڑ کر جا رہا ہوں۔ اس نے ع یدال یاری کی طرد
اسارہ ک یا۔
آکر ان کو سمچ ھاؤں گا۔ انہیں ب ھی وہاں ہونے والی خوری کی چیر ہو گنی ہے ،اس لیے اب نو اور
عالج کے لیے نالکل ب ھی راضی نہیں ہیں۔
292
ان ساء ہللا! جلد از جلد آنے کی کوسش کروں گا۔ ب ھر نہاں کے جاالت کا معایتہ کروں گا۔ اس
فرم میں ب ھی کچھ الس ہو رہے ہیں۔ ا یے ئفصانات کی قہرشت گ توانے ہونے اس کے جہرے پر نہ
کوئی ی ییسن ب ھی اور نہ کوئی ناگواری۔ ع یدال یاری نے اسے رسک سے دنک ھا۔ کچھ دن نہلے خو ایسان نلکل
م م
نوٹ ب ھوٹ کا شکار ہو رہا ب ھا ،الچمدهلل آج ا یے رب سے کمل خڑا ہوا ین گ رہا ب ھا۔
ل مط
ک یا ہوا ا یسے ک یا دنکھ رہے ہو؟ خود کو رسک سے دنک ھیے ع یدال یاری کو دنک ھا۔
انو اخمد کہیے کا دل کر رہا ہے تمہیں۔ ندل نو ئم خھ سال نہلے ہی گیے بھے ،مگر اب خو ندالؤ ہے وہ
اتمان افروز ہے۔
انو اخمد ک توں؟ دل نکدم خوش ہوا ب ھا۔
ام اخمد کی خ ھلک واال آدمی انو اخمد ہی ہوگا نا۔ تمہاری ج ِان۔۔۔
یس یس۔ نہ ورڈ میں ہی کہوں گا یس۔ ب ھابھی کہا کرو ئم۔ اس کی نات کرنے ہونے سدت سے
اسے دنک ھیے کی خواہش ہوئی ب ھی ،نہ جانے اک یلی ک یا کر رہی ہوگی؟۔ اور اخمد۔ اس نے دل پر ہابھ رکھ کر
ن
آ ک ھیں ی ید کر کے دونوں کا ئصور ک یا۔ ع یدال یاری نے معنی چیزی سے اسے دنک ھا۔
ہاہاہاہا۔ ئم کتیے ہی ندل جاؤ مگر ان کے معا ملے میں ئم نے و یسے ہی نوزیشتو رہ یا ہے ،جد ہے۔ انکدم
جتے لگیے ہو ایسا کرنے ہونے۔
اخ ھا کوئی تمہاری ی توی کو کہے ایسا یب؟ لہچہ میں مذاق کا ع نصر ب ھا۔ ان دونوں کے خ یال نے ہی دل
ہلکا ب ھلکا کر دنا ب ھا۔
یس میرے ب ھائی۔ میں پیسک تمہارے خیسا نوزیشتو نہیں ہوں مگر نہ میری ب ھی پرداشت کے ناہر ہے۔
ع یدال یاری کی نات پر وہ ہلکے سے ہیسا ب ھا۔
293
اوکے ،میں ئکلیا ہوں ،ئم شب کا خ یال رک ھیا ،وقت دنک ھیے ہونے وہ اب ھا ب ھا۔ ع یدال یاری اسے ناہر نک
خ ھوڑنے آنا ب ھا۔
آپ کو ی یا ہے آئی ،ضرار ب ھائی کے آفس میں پڑے اماؤیٹ کی خوری ہو گنی ہے۔ اور نہاں جس
پزیس میں انہوں نے انویشٹ ک یا ہے اس میں ب ھی الس ہوا ہے۔ وہ کل سملہ جلے گیے ہیں۔ جدتچہ کی
نات پر اس کے دل میں ئکل نف کا اجساس جاگا ب ھا۔
آئی ک یا آپ وایس ان کی زندگی میں نہیں جا سک ییں؟
میں ان کی زندگی میں ہی ہوں جدتچہ۔ وہ مسکرائی ب ھی۔
نو ب ھر ان کے گ ھر ب ھی جلیں ،وہاں ان شب کو آپ کی نہت ضرورت ہے آئی۔ وہ شب انک سابھ
ہو کر ب ھی انک سابھ نہیں ہیں۔ ایسا لگ یا ہے وہ لوگ زندگی نہیں گزار رہے نلکہ زندگی انہیں گزار رہی
ہے۔
اور ردا! اس میں نو کوئی ام یگ کوئی خواہش ہی دک ھائی نہیں د ینی ،انک مشین لگنی ہے وہ۔ ام اخمد،
نولنی ہوئی جدتچہ کو مسکرانے ہونے دنکھ رہی ب ھی جس میں ع یدال یاری کی وجہ سے آنے واال ندالؤ پڑا ہی
دلفریب ب ھا۔
اور آپ کو ی یا ہے ہللا نے میری دعا ق تول کر لی ہے۔
کون شی؟ اس کے پرخوش ہونے پر سوالتہ انداز میں اسے دنک ھا۔
آپ کے فریب ر ہیے کی۔ الشقا کے تیرس پر ی یا ہوا دوسرا گ ھر آپ کا ہے۔ ڈاکیر جان ی یا رہے بھے کہ
ضرار ب ھائی اس گ ھر میں آپ کے سابھ داجل ہونا جا ہیے بھے ،اشی لیے ا یے دن ہونل میں ا شیے ک یا ب ھا۔
مگر ا یے والدین کے سابھ اس گ ھر میں قدم رکھ کر انہوں نے آپ کی ہی خواہش کو نورا ک یا ہے۔ نو اب
294
آپ کی ب ھی ذمہ داری پتنی ہے نا کہ وہاں جا کر ان شب کو سم یٹ لیں ،اور ائکل آینی کو پر یٹم یٹ کے
لیے انگری کریں۔
ام اخمد! ک یا ہم شجی جالہ جان کے ناس جاپیں گے؟
جی ہم مجی جالہ جان کے ناس جاپیں گے۔ ک تونکہ وہاں آپ کی خ یت کا دروازہ ہے۔ اور ہمارا ای یا
گ ھر۔ اس کے لہچہ کی آسودگی پر جدتچہ کا دل پرسکون ہوا ب ھا۔
نو ب ھر جلدی جلیے ہیں نا۔ اخمد کی نے فراری پر دونوں کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
اور ب ھر اس نے ا یے رب کے ق نصلے پر سر خ ھکا دنا ب ھا۔
ک یا سوچ رہی ہو امرین؟ شہ یاز لعاری اینی ی توی کو اک یلے پتٹ ھے دنکھ کر اینی وہ یل چٹیر جالنے ہونے ان
کے سا میے آ رکے ،خو عیر مرئی ئفطے پر ئظر خمانے ہونے نہ جانے کن سوخوں میں گم ب ھیں۔ ان کے
سوال پر انہوں نے ئم آنکھوں سے انہیں دنک ھا۔
ہمارے تچوں کا ک یا ہوگا شہ یاز ،پریس اینی ی زندگی میں آگے نہیں پڑھ رہا ہے ،انک مشین ی یا ل یا اس
نے خود کو۔ اور ردا سادی کے نام سے نالکل جاموش ہو جائی ہے۔
ہللا شب ب ھیک کرےگا۔ انہوں نے پرمی سے اینی ی توی کا ہابھ نکڑا اور انک ہابھ سے ان کی آنک ھوں
کی تمی صاف کی۔ امرین ی یگم نے خونک کر شہ یاز لعاری کو دنک ھا جن کی آنکھوں میں نہلی نار ان کے لیے
مج یت ئظر آئی ب ھی۔
ئم نے مچ ھے معاف کر دنا نا امرین؟
معافی کیسی شہ یاز ،گ یاہ نو میں نے ب ھی نہت کیے ہیں۔ آپ کے ئکاح میں ہونے ہونے کسی اور
سے ئعلقات ر کھے۔ وہ ب ھی نادم ہوپیں۔
295
اس میں ب ھی میرا ہی قصور ب ھا ،تمہیں اس راہ پر میرے گ یاہ ہی لے کر گیے۔ کاش میں خود کو ستوار
لت یا نو میرے جتے ا یسے نہ ر لیے۔ میری پتنی۔۔ ان کی آواز رندھ گنی ب ھی۔
ٰ
تچ ھلی نانوں کو ب ھول جاپیں ،ہللا رخمن و رخٹم ہے۔ میں نو اس پر سکر ادا کرئی ہوں اگر ہم انہیں
گ یاہوں کے دلدل میں مر جانے نو ک یا ہونا ہمارا؟ ان کی نات سے شہ یاز لعاری م نفق ہونے۔ واقعی اگر
ہللا ان لوگوں کو اجساس نہ کروا نا نو؟
اب نو یس ہللا ہمارے ان دونوں تچوں کی زندگی ستوار دے۔ مرنے سے نہلے ان دونوں کو پرسکون
دنک ھیا جاہ نی ہوں۔ دونوں ہاب ھوں میں ہابھ دنے پت ٹ ھے ہونے بھے۔ کچھ دپر ئعد شہ یاز لعاری گونا ہونے۔
عالج کے لیے م نع ک توں کر رہی ہو؟
اشی لیے جس لیے آپ کر رہے ہیں۔ مگر میرا نہال رپزن ردا ہے۔
تمہیں نہ خوف ک توں ہے کہ تمہارے تیر ب ھیک ہو جاپیں گے نو ردا ئم سے دور ہو جانے گی؟
اب ا یے تچوں کو سمچھ رہی ہوں نا۔ وہ سرانا جدمت ینی ہوئی ہے مگر اس کا دل ہم سے چقا ہے۔
اس معذوری نے اسے ہر نل ہمارے فریب نو کیا ہوا ہے۔ چب وہ ہم دونوں کے آگے ییچ ھے ب ھرئی ہے،
ہمیں یسلیاں دے کر ُپرسکون کرنے کی کوسش کرئی ہے نو یس دل کرنا ہے موت نک وہ ا یسے ہی
ک ب ن مچ س
رہے۔ میں اسے اک یال نہیں نی ،یں اس یں ندا کو ھی د نی ہوں۔
ھ م م ھ
اگر ا یے تیروں پر ک ھڑے ہو گیے نو ک یا ی یا ردا ب ھی ندا کی طرح دور ہو جانے۔ اینی مشکل سے دونوں
تچوں کو محسوس ک یا ہے ،اب ہمت نہیں ہے انہیں دور کرنے کی ،ندا کے جانے پر صیر ہو گ یا مگر
اب۔
296
اور دوسرا! کتنی مشکل سے پریس نے نہ پزیس سروع ک یا ب ھا ،اب ھی اس کا ب ھی کچھ فرض نافی
ہے ،اور اب چب عروج کا وقت آنا نو زوال ہو گ یا۔ ہمارے عالج میں خو دس الکھ لگیں گے اب ھی کہاں
سے کرےگا۔ اور اب نو اس معذوری سے انک لگاؤ ب ھی ہو گ یا ہے۔ دو جار سال کی اور زندگی ک یا ی یا وہ
ب ھی ہو کہ نہیں ،نو یس ا یے تچوں کی آسودگی میں گزارنا جاہنی ہوں۔
ای یا وقت گ توا دنا تچوں سے دور ہو کر۔ اب نو یس ہر نل نہی دعا ہے ہللا ختنی ب ھی زندگی دے تچوں
کی خوستوں میں دے۔
دونوں م یاں ی توی انک دوسرے سے ا یے دل ناپیں کر کے ای یا غم ہلکا کر رہے بھے۔
ئم اخ ھی ہو امرین ،کاش میں ئم سے عاقل نہ ہونا۔ اور اب اس معذوری کی وجہ سے تمہیں گلے ب ھی
نہیں لگا سک یا ،جاالنکہ اب ھی ا یے نوڑھے ب ھی نہیں ہونے ہم۔ شہ یاز لعاری کی سوخ جسرت پر وہ ہیسی
ب ھیں۔
اور ناہر ک ھڑی ردا نے ان دونوں کی ہیسی میں خو درد محسوس ک یا ب ھا ،وہ اس کا دل چیر گ یا ب ھا۔
ئعنی وہ لوگ اس کی ک نف یت سے واقف بھے۔ اسے مج یت ب ھی ان دونوں سے ،مگر ندا والے جادنہ سے
جس کے ذمہ دار وہی لوگ بھے اس کا دل ان کی طرف جاموش ہو گ یا ب ھا۔ خھ سال ئعد اس نے ا یے
ب ھائی کو ق تول ک یا ب ھا۔
اس کا دل اندر جانے کو پڑپ رہا ب ھا۔ وہ ان سے کہ یا جاہنی ب ھی کہ وہ عالج کروا لیں ،وہ ان سے
کٹھی دور نہیں ہوگی ،وہ و یسے ہی ان لوگوں کے سابھ رہے گی ،ان کی جدمت کرگی ،وہ ب ھی ا یے نورے
دل سے۔ وہ ان شب کو انک اور غم سے رہائی د ییا جاہنی ب ھی مگر تیر اندر جانے سے ائکاری بھے اور زنان
پر نو خیسے ققل لگ گ یا ب ھا۔
297
گ
وہ تمشکل ا یے تیروں کو ھس یتنی کچن کی طرف پڑھ رہی ب ھی چب ڈور ی یل کی آواز پر اسے دروازے کی
سمت جانا پڑا۔ اسے جدتچہ کی آمد کی نوقع ب ھی۔
اور ک نفرم کرنے کے ئعد اس نے دروازہ ک ھول دنا۔ سا میے ہی جدتچہ کے سابھ اس خیسے ع یانہ میں
انک غورت اور تچہ سامان سم یت ک ھڑے بھے۔
ن
ام اخمد نے ساکڈ ک ھڑی ردا کو دنک ھا جس کی ب ھنی آ ک ھیں اخمد پر خمی ب ھیں ،اس کے جہرے کو دنکھ
کر ام اخمد کو اندازہ ہوا گ یا ب ھا کہ وہ روئی رہی ہے۔ اور ردا نو اس ک نف یت میں وہ ان پت توں کے سالم کا
خواب ب ھی نہیں دے نائی ب ھی۔
جدتچہ اسے سانڈ میں کر کے ان دونوں کے سابھ اندر داجل ہو گنی۔ ام اخمد نے نلٹ کر ردا کو دنک ھا
خو اب ھی ب ھی و یسے ہی ک ھڑی ب ھی۔
ام اخمد! ک یا نہ اخمد کی ب ھوب ھی جان ہیں؟ اخمد کے سوال پر ردا کا سکتہ نونا ب ھا ،وہ انک خ ھیکے سے
مڑی اور ب ھر ا یے سک کی ئصدنق کرنے کے لیے ام اخمد کے سا میے آ ک ھڑی ہوئی۔ اس کا ک یک یا نا ہابھ
ام اخمد کے جہرے سے ئقاب ہ یانے کے لیے پڑھا اور ئقاب ا لت یے پر اس نے نے اخت یار ا یے متہ پر
ہابھ رک ھا ب ھا۔ آنکھوں سے آیسو لڑنوں میں نہیے لگے بھے اور لب کچھ کہیے کی جاہ میں ب ھڑب ھڑا کر رہ گیے۔
یب۔ب ھاب ھی۔۔۔۔ اور ب ھر وہ ام اخمد کے گلے لگ کر نے تجاسا رونے لگی ب ھی۔ خھ سالوں میں آیسو
نہانے کے لیے وہ جس ک یدھے کی مظلوب ب ھی ،وہ ساند اشی کا ک یدھا ب ھا۔ اس کے رونے کی آواز
پڑھنی جا رہی ب ھی۔
298
جالہ جان ،ب ھوب ھی جان ام اخمد کو ہگ کر کے ک توں رو رہی ہیں؟ ک یا انہیں ب ھی اخمد اور انو ائکل
کی طرح پین ہو رہا ہے؟ اخمد نے ردا کو رونے دنکھ کر سابھ ک ھڑی جدتچہ سے نوخ ھا ،جس کی خود کی
ن
آ ک ھیں ئم ہو رہی ب ھیں۔
ہاں ،نہ شب نہت پین میں ہیں۔ مگر اب شب کا پین ان ساء ہللا اخ ھا ہو جانے گا۔ اخمد کو ام
اخمد را شیے میں تمام رستوں کے نارے میں سمچ ھا جکی ب ھی۔
ردا کے رونے کی آواز سن کر شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نوکھال کر اینی وہ یل چٹیر کو گھس یتیے ہال میں
داجل ہونے ،اور اب ساکڈ ہونے کی ناری ان کی ب ھی۔ جدتچہ ،ع یدال یاری کے میسج پر ام اخمد کو اسارہ کر
کے ا یے گ ھر جلی گنی ،اسے نہاں رک یا م یاشب لگا ب ھی نہیں ب ھا۔
اخمد ناری ناری ان شب کو دنکھ رہا ب ھا۔ خو ا یے آپ میں ہی نہیں لگ رہے بھے۔
ک یا آپ اخمد کے دادا جان اور دادی جان ہیں؟ وہ دونوں خو ساکڈ ہو کر نوپرہ کو دنکھ رہے بھے،
مغصوم نارنک شی آواز پر سا میے دنک ھا ،جہاں وہ خ ھونا سا تچہ ا یے سوال کا خواب لتیے ان کے سا میے ک ھڑا
ب ھا۔ اور اسے دنکھ کر ان دونوں کو دوسرا خ ھ نکا لگا ب ھا۔
یپ۔پریس!!! دونوں کے متہ سے نے ساچتہ ئکال ب ھا۔ ہو نہو ضرار کے تجین کی کائی۔
پریس نہیں دونوں جان ،اخمد ،اخمد کے کرنکسن پر دونوں کو خیسے ہوش آنا ب ھا۔ اور ب ھر دونوں نے انک
سابھ اس کی طرف ہابھ پڑھانا ،خیسے اسے آغوش میں لتیے کو پڑپ رہے ہوں۔
وہ پت توں ا یے ساکڈ بھے کہ سمچھ نہیں آ رہا ب ھا ک یا کہیں اور ک یا کریں۔
ردا اب یس۔ ام اخمد نے ردا کو الگ کر اس کے آیسو نوتچ ھے اور اسے صوقے پر یٹ ھا کر ان دونوں کی
طرف گ ھومی جن کا جال ردا سے ب ھی زنادہ ساک یگ ب ھا۔
299
ان دونوں کو سالم کر کے وہ ان کے سا میے آئی اور ان کے ہاب ھوں ب ھام کر فرش پر پتٹھ گنی۔
آپ کا نونا ،اخمد ضرار لعاری۔ اس نے اخمد کو ان کے فریب ک یا۔ اور ان دونوں کو لگا ب ھا خیسے انہیں
ینی زندگی کی نوند ملی ہو۔
شہ یاز ،مم۔ہماری نہو ،ہمارے پریس کی دولہن ،ہ۔ہمارا نونا۔ امرین ی یگم نے شہ یاز لعاری کا ہابھ نکڑ کر
کا پتیے لہچہ میں کہا ،اور نوپرہ کا جہرہ خھو کر خیسے خود کو ئقین دالنا۔
کتنی دپر نک وہ لوگ ا یے غم اور اجانک ملیے والی اس خوشی پر رونے رہے بھے۔ ام اخمد نے اخمد کو
ناری ناری دونوں کی گود میں یٹ ھانا ،خو ان کے پڑ ییے سسکیے دل کو سکون نہیجا رہا ب ھا۔
عج یب م نظر ب ھا ،کٹھی وہ لوگ زور زور سے رو رہے بھے ،کٹھی ہیس رہے بھے۔ اخمد ان کے ا یے سدند
ی یار پر نوکھال گ یا ب ھا۔
ام اخمد نے ان شب کو ئغور دنک ھا۔ شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم خو اس طرح ر ہیے بھے کہ خوان تچوں
کے ماں ناپ نو لگیے ہی نہیں بھے ،ان خھ سالوں میں ان کی غمر کیسی ڈھل گنی ب ھی۔ دونوں انک
جشتہ غمارت کا ئقشہ پیش کر رہے بھے۔
خھ سال نہلے کی یساشت و نازگی کا نو سایتہ نک نہیں رہا ب ھا۔ ان کو اینی آنکھوں سے وہ یل چٹیر پر
دنک ھیا اس کے لیے ئکل نف دہ رہا ب ھا۔
ردا نہلے سے کمزور ہو گنی ب ھی۔ واقعی ان کی زندگی میں زندگی کا کوئی رنگ ہی نہیں ب ھا۔
مگر انک نات خو اس نے محسوس کی اور نے اخت یار ہللا کا سکر ادا ک یا۔ وہ ان کی ئظروں کی ناکیزگی اور
جہرے پر اتمان کی جالوت ب ھی ،جس کا خھ سال نہلے کوئی وخود نہیں ب ھا۔
300
اخمد کے کھلکھالنے پر اس نے پت توں کو دنک ھا ،جہاں اب زندگی کا انک رنگ جگمگا رہا ب ھا۔ اس نے
اینی آنکھوں کی تمی کو صاف کر کے ضرار کی جلد وایسی کی دعا کی۔ اور ب ھر مسکرانے ہونے ان پت توں کو
دنک ھیے لگی۔
ڈاکیر جان! ہم ی نگلور ک توں جا رہے ہیں؟ کٹمپ نو گحرات کے فرینی عالقے میں ب ھا نا ،نو ب ھر وہاں؟
س
ی یا سوچے مچ ھے وہ ع یدال یاری کے سابھ قالیٹ میں نو پتٹھ گنی ب ھی ،مگر چب ی نگلور کی اناؤیسم یٹ شنی نو
پریسان ہو کر ع یدال یاری کو دنک ھا۔
رنلیکس ،ی نگلور میں ب ھی انک کٹمپ لگا ہے ،اور وہاں زنادہ ضرورت ہے ،پڑے پڑے ہاست یلز کے
ڈاکیرز وہاں وزٹ کر رہے ہیں نو میں نے سوجا ہم ب ھی وہیں جلیے ہیں۔
نہی رپزن ہے نا؟ جس شہر سے اینی پری نادیں خڑی ہوئی ب ھیں وہاں آنا اس کے لیے ئکل نف دہ
ب ھا۔
ہاں نہی رپزن ہے ،ئم پریسان ک توں ہو رہی ہو؟ اس نے خ ھک کر جدتچہ کی آنکھوں میں دنک ھا ،جن
میں مونے مونے آیسوں خمع ہو رہے بھے۔
جدتچہ رنلیکس! میں ہوں نا ،اس کا ہابھ نکڑ کر ع یدال یاری نے اسے ا یے ہونے کا اجساس دالنا۔
عج یب سا ڈر لگ رہا ہے ،ی یا نہیں کیسا اجساس ہے ،ہللا چیر کرے۔ اس کی ئم آواز پر ع یدال یاری
نے اسے شہارا دنا ب ھا۔
ہللا پر ئقین ہے نا؟ ع یدال یاری کے سوال پر جدتچہ نے افرار میں سر ہالنا۔
"آخری جد نک"! اس کے مصتوط خواب پر ع یدال یاری مسکرانا،
نو یس ب ھر ک یا ی ییسن ،ع یدال یاری نے ئقاب میں ہی اس کے آیسوں صاف کیے۔
301
"ہللا کا اور ی یدے کا رشتہ نہی ہے خوف و ہراس میں گ ھر کرچب ی یدہ ہللا کے آغوش میں ی یاہ لتیے
ب ھاگ یا ہے نو ہللا اسے ا یے آغوش میں خ ھیا لت یا ہے اور اس سے ی یدے اور ہللا کا رشتہ اور مصتوط ہونا
ہے ،اور ی یدگی کا لطف ب ھی دو ناال ہو جا نا ہے"۔
جدتچہ غور سے اس کی ناپیں سن رہی ب ھی،
اخ ھا ی یاؤ!! "اب ھی خو پری نادیں تمہیں ئکل نف دے رہی ہیں نہ اگر محسم انک نار ب ھر تمہارے سا میے
آجاپیں نو ک یا کروگی"؟۔ اس کے سوال پر اس کے جہرے پر انک ئکل نف دہ ناپر اب ھر کر معدوم ہوا۔
اب ھی نو کہا آپ نے ی یدہ چب ہللا کے آغوش میں خ ھتیے ب ھاگ یا ہے نو ہللا خ ھیا لت یا ہے ،میں اشی ی یاہ
میں جاؤں گی ،جس کی ی یاہ سے نہیر کوئی ی یاہ گاہ نہیں۔
آپ کو ی یا ہے ،ام اخمد کہنی ہیں" ،نہت سے درد اور خوف کا اجساس دال کر ہللا ہمیں ہمارے
اتمان کی چف نفت سے روش یاس کرا نا ہے"۔
ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں؟
اخ ھی لگنی ہو نولنی ہوئی ،اور خو مصتوطی تمہاری نانوں میں ہوئی ہے اس سے نو میرے اتمان میں
ب
ب ھی پڑا قاندہ ہونا ہے۔ و یسے میں محسوس کر سک یا ہوں کہ ئم!!!! ل توں کو ھتیچ کر اس نے خملہ ادھورا
خ ھوڑا۔
ک یا میں؟!!!! سوالتہ ئظریں ع یدال یاری پر ب ھیں۔
کہ ئم!!! "مسکرانے کے سابھ سابھ نلش ب ھی کر رہی ب ھیں"۔ اس کے خملہ پر وہ ش یت یا کر رہ
گنی۔
نہیں ایسی نات نہیں ہے،
302
نو ب ھر کیسی نات ہے؟
ع یدال یاری اس سے خ ھوئی خ ھوئی ناپیں کر کے اس کا دل نہال رہا ب ھا۔ ضرار کے ای نظار میں وہ و یسے
ً
ہی ل یٹ ہو گیے بھے ،مگر ضرار اب ھی نک نہیں آنا ب ھا ،مج تورا انہیں اس سے ملے ئغیر ئکلیا پڑا ب ھا۔ اتمرخیسی
کال پر اس نے دہلی کے تجانے وہ اسے ی نگلور کی قالیٹ نک کروائی۔
ب
اس نے انک ئظر ا یے ک یدھے پر سر رکھ کر سوئی جدتچہ کو دنک ھا ،اور ا یے ل توں کو آیس میں ھتیچ
کر سیٹ کی یشت سر ئکانا ،نہ جانے وہاں جا کر جدتچہ کا ک یا جال ہونا ،اسے ی یا ب ھا ،جدتچہ کا دل ا یسے
ہی خوفزدہ نہیں ہے ،اسے انک پڑے غم کا سامیا کرنا ہے۔
ب ھائی کا نو قون ہی نہیں لگ رہا ہے ب ھاب ھی۔
ی یٹ ورک نہیں ہوگا ،وہ آجاپیں گے ان ساء ہللا جلدی ،ڈویٹ وری ،ئم امی انو کو دنکھو فریش
ن
ہونے کہ نہیں ،وہ لوگ یس ہیجیے والے ہوں گے ،ام اخمد نے ردا کو یسلی دے کر اسے شہ یاز لعاری
اور امرین ی یگم کے روم میں ب ھیجا اور خود کچن کے کاموں میں لگی رہی۔
ام اخمد! اخمد کی انک اور ب ھوب ھی جان ہیں ،اور اخمد کے نو کزپز ب ھی ہیں؟ اخمد نے اس کے سابھ
نل یٹ سیٹ کروانے ہونے خوشی سے نوخ ھا۔
ہاں! ام اخمد کی جان کے ا یے سارے ر شیے ہیں ،خ نہیں اخمد کو ہمیشہ عزت اور مج یت د ینی ہے۔
اخمد شب کرےگا خو ام اخمد کہیں گی،
ماساءہللا مانے جان۔
303
ام اخمد ،انو ائکل اب نک نہیں آنے ،ضرار کے اب ھی نک نہ آنے پر وہ اداس ہوا ب ھا ،اداس نو وہ
ب ھی ہو رہی ب ھی اوپر سے اس کا قون ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا ،ا یے دل کی اداشی کو خ ھیانے ہونے اخمد
کے سوالوں کے خواب د ییے ہونے وہ آنے والی خوستوں کے ونلکم کی ی یاری میں لگی رہی۔
ک یا ہوا ہے ردا پت یا ،نہ آنکھوں پر ینی ک توں ناندھ رہی ہو؟ ردا کی تحکانا خرکت پر شہ یاز لعاری نے ہیس
کر نوخ ھا۔
سرپراپز امی انو ،یس ذرا سا صیر ،آپ کو ی یا ہے نا ،ہللا نے صیر کا ائعام پڑا رک ھا ہے ،نو یس کچھ دپر۔
ردا نے ان دونوں کی آنکھوں پر ی نی ناندھی ،اور انہیں لیے ہال میں آئی ،دونوں اس کے تجتیے اور خوشی کو
دنک ھیے ہونے اس کا سابھ د ییے لگے۔
دونوں جان ای یا سا و یٹ کریں آپ کے لیے ہللا نے انک سرپراپز ب ھیجا ہے ،اخمد نے ان کی گود میں
پتٹھ کر ان دونوں کے فریب جہرہ کر کے خیسے کوئی راز ی یانا۔
ہللا کا شب سے پڑا ائعام نو ئم دونوں ہو میرے جتے ،خ نہوں نے ہماری زندگ توں کو م تور کر دنا ،ان کا
اسارہ ان دونوں ماں پتیے کی طرف ب ھا۔
اب اور ہللا نے ائعام ب ھیجے ہیں داداجان ،ب ھر آپ ہللا کو ای یا سارا ب ھت یک تو کہ یا۔ اس نے شہ یاز لعاری
کے کان میں سرگوشی کی۔ جس پر شہ یاز لعاری نے اسے ی ید آنکھوں سے ہی ا یے گلے لگانا۔
پین جار م یٹ ئعد ڈور ی یل کی آواز پر اخمد ،ردا کے ناس ب ھاگا۔
ب ھوب ھی جان! جلدی سے ڈور پر آپیں ،جلدی سے .اخمد کے نالنے پر وہ دروازے کی سمت ب ھاگی ،اور
ڈور ناک ہونے پر اس نے ام اخمد کو دنک ھا خو قون ہابھ میں لیے ک نفرم کر کے اسے مہمانوں کی آمد کا ی یا
رہی ب ھی،
304
ف ِرط جذنات سے مسرور ہو کر اس نے خ ھیکے سے دروازہ ک ھوال اور دروازے پر موخود ہشت توں کو دنکھ کر
قدم انک جگہ سے آگے نہیں پڑھے بھے۔
ن
کتیے نل ساکت ہو کر وہ ع یانہ میں خ ھنی ندا کو د ک ھنی رہ گنی ،ونڈنو پر سارق اسے دک ھا د ییا د ییا ب ھا مگر
آج چف نفت میں اسے ا یے سا میے دنکھ کر اس کا دل قانو سے ناہر ہو رہا ب ھا،
ب
ردا کو دنکھ کر ندا نے ل توں کو ھتیچ کر خود کو رونے سے ناز رک ھا۔
دونوں نہ توں کو دنکھ کر سارق نے ندا کے نازوؤں سے علی کو ل یا اور سابھ میں آنے لڑکے کو
سامان اندر رک ھیے کا اسارہ ک یا۔
ااآ۔۔آئی!!! اس کی زنان لڑک ھڑائی۔
ردا!!!! میری گڑنا!!! دونوں نہ ییں نےفراری سے گلے ملی ب ھیں۔
نانا! مما اور جالہ جان ک توں رو رہی ہیں؟ ز ی یب نے دونوں کو رونے دنکھ کر ا یے ناپ سے نوخ ھا۔
مما ان سے نہت سالوں کے ئعد ملی ہیں نا نو اس لیے رو رہی ہیں،
ن
نو مما کو ہتنی ہونا جا ہیے نا ،مگر مما نو رو رہی ہیں۔ اینی ماں کو دنکھ کر ز ی یب کی آ ک ھیں ب ھی ئم ہو
گ ییں۔
نہ ہتنی واال رونا ہے نا میری گڑنا۔
نو ب ھر ،نانا جان اور نائی جان سے مل کر نو مما اور ب ھی زنادہ روپیں گی۔ ز ی یب کی نات پر ردا رونے
رونے ہیس کر ندا سے الگ ہوئی اور اسے گود میں اب ھا کر ی یار کرنے لگی ،اور ب ھر سارق کی گود سے
سونے ہونے علی کو ل یا۔
305
ندا نے لڑک ھڑانے قدموں کو اندر رک ھا ،اس کے اجساسات کو دنک ھیے ہونے سارق اسے شہارا دے کر
اندر النا۔
اس کی ئظریں سا میے صوقے پر پتٹ ھے ئفوس پر پڑیں جن کی آنک ھوں پر ینی ی یدھی ہوئی ب ھی ،گزرے خھ
سالوں کی غم تمام داش یاپیں ان کی صحت پر رقم ب ھیں ،ان کا طاہری جلتہ ب ھی نکسر ندل چکا ب ھا۔
وہ سارق کے شہارے جلنی ہوئی ان دونوں کے سا میے آ کر رک گنی ،کچھ دپر نہنی آنکھوں سے
انہیں دنک ھیے کے ئعد اس نے کا پتیے ہاب ھوں سے ان کے ہاب ھوں کو نکڑ کر خوما ،وہ دونوں خو ردا کے
سرپراپز کے مت نظر بھے اجانک ہونے والی اس خرکت سے ساکڈ ہونے بھے،
ردا ک یا ہوا میری تجی؟ ردا سمچھ کر انہوں نے اس کے جہرے کو ی تول کر نکڑا ،خو آیسوؤں سے نورا
گ یال ب ھا۔
ب ھوب ھی جان! قولڈ کھوک دوں دونوں جان کا؟ ب ھوب ھی جان نو آ گنی نا اب۔
نہ ب ھوب ھی جان ک ھولیں گی نا ب ھوب ھی کی جان۔ یٹھی نو دونوں کو ای یا پڑا واال سرپراپز ملےگا۔
ن
اوہ!!! نہ نو اخمد بھول ہی گ یا۔ سارق اخمد کو غور سے دنکھ رہا ب ھا ،جس کی آ ک ھیں ہو نہو نوپرہ خیسی
ب ھیں ،اور اسے دنکھ کر اس نے نوپرہ ضرار لعاری کے نلتیے کا اندازہ لگا ل یا ب ھا۔
ندا نے ان دونوں کی ناری ناری ینی ک ھولی۔
ن ن
شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نے انک سابھ آ یں ھول کر چیرائی سے ردا کو د ھیے کی کوسش کی،
ک ک ھ ک
مگر ا یے سا میے موخود ہسنی کو دنکھ کر دنگ رہ گیے بھے ،آنکھوں کو مسل کر ب ھر سے اسے دنک ھا،مگر ندا کو
ن
ہی دنکھ کر ان کی آ ک ھیں ب ھیل گنی ب ھیں۔
306
ین۔۔ین۔ندا!!!! امرین ی یگم کے لب ب ھڑب ھڑا کر رہ گیے بھے ،وہ خ ھیکے سے ک ھڑی ہوپیں اور
نورے گ ھر پر طاپرانہ ئگاہ دوڑائی ،ردا اور اخمد دونوں موخود بھے اور ان کے عالوہ ب ھی کچھ اور لوگ بھے،
انہوں نے خوفزدہ ئظروں سے ب ھر ا یے سا میے دنک ھا اور نے ئقت نی کی ک نف یت میں ک یک یا نا ہابھ پڑھا
کر اسے خ ھونے کی کوسش کی ،انک خوف ب ھا کہیں وہ عایب نہ جانے۔
ندا کا خود پر صنط خٹم ہو گ یا ب ھا اور وہ امرین ی یگم کے گلے لگ کر نلک نلک کر رودی ،اب کے امرین
ی یگم کا سکتہ نونا ب ھا ،اور کنی سالوں ئعد ان کی مم یا نلک اب ھی ب ھی۔
سارق نے شہ یاز لعاری کو دنک ھا خو یٹ ھر کی مورت یے نالکل ساکت پتٹ ھے ہونے بھے ،ئگاہیں فرش پر
خمی ب ھیں ،ان کی جالت دنکھ کر اسے نے اخت یار ان پر پرس آنا ب ھا ،اس نے انک ئظر امرین ی یگم کو دنک ھا
خو ندا کو ناگلوں کی طرح خ ھو خ ھو کر دنکھ رہی ب ھیں اور اجساس ہونے پر ب ھر گلے لگا کر رو رہی ب ھیں۔
ائکل۔۔ ائکل!!! ان کے فریب پتٹھ کر اس نے انہیں کنی نار ئکارا مگر اس کے آواز د ییے پر ب ھی
ان کے وخود میں کوئی خ ییش نہیں ہوئی ،اس نے ان کا ہابھ نکڑا اور مزند ان کے فریب ہوا ،وہ کچھ
پڑپڑا رہے بھے ،سارق نے خ ھک کر ان کی پڑپڑاہٹ ستیے کی کوسش کی۔
ک یا ہللا نے ہمارے ا یے گ یاہوں کو اینی آسائی سے معاف کر کے ہمیں خ یت میں ڈال دنا؟ نا ہللا
ک یا ہم خ یت میں آ گیے؟ اب ھی کچھ دپر نہلے نو ہم زندہ بھے ،اینی جلدی کیسے مر گیے ،ضرار سے ب ھی
مالقات نہیں ہوئی ،کوئی نات نہیں ہللا نے ہمیں خ یت میں ڈال دنا نو اسے ب ھی خ یت میں ہی النےگا،
وہ نہت آہشتہ آہشتہ خود سے ناپیں کر رہے بھے۔
ان کی عج یب پڑاپڑاہٹ سن کر سارق چیران ہوا،
307
امرین!! ک یا ئم ب ھی نہاں ہو؟ پڑپڑانے ہونے انہوں نے اجانک زور سے امرین ی یگم کو ئکارا ،اب کے
شب نے انہیں چیران ہو کر دنک ھا۔
جی میں نہیں ہوں ،امرین ی یگم قورا ان کے فریب آپیں۔
امرین! ہم صیح زندہ بھے اینی جلدی کیسے مر گیے؟ اور خ یت میں ب ھی آ گیے ،ہللا نے ہمیں خ یت میں
ڈال دنا۔ میری صیح کی دعا اینی جلدی ق تول ہو گنی؟ ئم نے دنک ھا ندا کو؟ میں نے ب ھی اب ھی دنک ھا اسے
نہاں ،وہ نہیں ہے ،وہ مچھ سے ملےگی نا امرین؟ ،ا یے ناپ کو معاف کر دےگی نا وہ؟ ان کی نہکی
نہکی ناپیں امرین ی یگم کے عالوہ کوئی نہیں سمچھ نانا ب ھا ،ندا نے شہ یاز لعاری کی نانوں پر ا یے متہ پر ہابھ
رک ھا،
ن ن
شہ یاز!!! ادھر د ک ھیں ،د ک ھیں میری طرف ،نات ش ییں میری ،امرین ی یگم نے ان کا سر اوپر کر
کے ہاب ھوں میں ل یا۔
ندا نہی ہے امرین ،خ یت میں ،میں نے ہللا سے کہا ب ھا مچ ھے نہلے خ یت میں میری پتنی سے مالنا ،اور
دنکھو ہم مر ب ھی گیے اور ہللا نے خ یت میں ب ھی ڈال دنا ،ئم اس سے کہ یا وہ مچھ سے ناراض نہ ہو،
معاف کر دے مچ ھے ،ہم نے ا یے کیے کی نہت لمنی سزا کائی ہے ،وہ ناراض ہو کر اور سزا نہ دے،
اس کا ناپ اوالد کے معا ملے میں پڑا کمزور ہو گ یا ہے ،وہ اب ھی ب ھی پرایس میں بھے۔
ئ
شہ یاز ،ہم دی یا میں ہی ہیں ،ہللا نے ہمیں دی یا میں ب ھی اینی نے نہا عم توں سے نوازا ہے ،نہ ہماری
ندا ہے ،زندہ ہے نہ ،ہم سے ناراض ہو کر خ ھپ گنی ب ھی ،اب آ گنی۔ امرین ی یگم کے انکساف پر وہ اس
پرایس سے ناہر آنے بھے۔
308
ندا ،نہاں شچ میں ندا ب ھی ،ان کے سوال پر امرین ی یگم نے گردن ہالئی ،ان کے آیسوؤں تیزی سے
نہہ رہے بھے۔
وہ ملےگی نا مچھ سے؟ اب ئفرت نہیں کرے گی نا؟ عج یب جالت ہو رہی ب ھی ان کی خو نہاں کسی
کے ب ھی وہم و گمان میں نہیں ب ھی ،اس نار ب ھی انہوں نے سر ہالنا۔
ندا جاؤ ،ملو ا یے نانا سے ،سارق نے شہ یاز لعاری کی نےئقتنی دنکھ کر ندا کو ان کے سا میے ک یا ،خو
اسے دنکھ کر اس کے قدموں میں گر کر شب کو یت ی یا گیے بھے ،خود سارق انہیں دنکھ کر خود پر قانو
نہیں رکھ نانا ب ھا۔
اس نے ان خھ سالوں میں نہت سے لوگوں کو دنک ھا ب ھا خو نونہ کی طرف آنے بھے ،معافی نالفی کی
ب ھی ،مگر مجلوق کے سا میے کب ا یسے معافی کا طل نگار ہونے کسی کو دنک ھا ب ھا ،اس طرح نو وہ ب ھی ا یے
والدین کے سا میے نہیں خ ھک نانا ب ھا۔
لعتنی ہے تمہارا ندئصیب ناپ ،معاف کر دو اس ندئصیب ناپ کو ،اس کے قدموں میں خ ھکے ہابھ
خوڑے وہ تچوں کی طرح رو د یے بھے ،خیسے خیسے خھ سال نہلے کی اس کی جالت ناد آ رہی ب ھی و یسے ہی
ان کا رونا پڑھ رہا ب ھا ،ندا انہیں ا یے قدموں میں خ ھکے دنکھ کر نوری جان سے کایپ گنی ب ھی ،ا یے ماں
ناپ کو وہ کٹھی ب ھی ایسی جالت میں ئصور نہیں کر سکنی ب ھی ،پڑی مشکل سے ان لوگوں نے انہیں
ستٹ ھاال ،مگر وہ بھے کہ نک ھرنے جا رہے بھے۔
نہیں نانا! نہیں ،آپ ا یسے نہیں کریں ،ب ھول جاپیں شب ،نہت سزا کاٹ لی۔ اس نے زپردشنی
انہیں فرش سے اب ھا کر صوقے پر یٹ ھانا اور ان دونوں کے گ ھت توں پر سر رکھ کر پتٹھ گنی ،ان پت توں کے
ھ ب گ ئ ب ھ ک ن
سابھ ناق توں کی آ یں ھی م ہو نی یں۔
309
دونوں م یاں ی توی اس کے سر پر ہابھ ر کھے اب ھی ب ھی نے ئقتنی کی ک نف یت میں بھے۔
مما اب نہیں روپیں گی نا آپ؟ ز ی یب کی روئی ہوئی آواز پر ان دونوں کے سابھ اس نے ب ھی سر
اب ھانا ،وہ نہ ب ھول گنی ب ھی کہ چب وہ روئی ہے نو اس کے جتے ب ھی اس کے سابھ رونے ہیں ،خیسے
ز ی یب اسے رونے دنکھ کر خود ب ھی رو رہی ب ھی۔
اب کوئی نہیں رونےگا ،اب شب ب ھیک ہو گ یا ،اس لیے آپ ب ھی نو کرانے ،سارق نے ز ی یب
کے آیسوں صاف کیے۔
پت یا نہ؟ امرین ی یگم نے سارق کو سوالتہ ئظروں سے دنک ھا۔
نہ آپ کی نواشی اور نہ آپ کا نواسا ،اور ندا ان کی مما اور میں ان کا نانا ،سارق نے ناری ناری دونوں
م
تچوں کو ان کی گود میں یٹ ھا کر کمل ئعارف کرانا۔
دونوں م یاں ی توی مسرت سے ان دونوں کو دنکھ رہے بھے۔
ئم کہاں ب ھیں اب نک؟ امرین ی یگم کے سوال پر ندا نے سارق اور ردا کو دنک ھا ،ان دونوں نے
ن
انہیں تمام روداد ش یائی ،جسے سن کر ان دونوں کی آ ک ھیں ب ھر سے نہیے لگیں۔
معاف کر دے میری تجی ،شہ یاز لعاری نے انک نار ب ھر ہابھ خوڑ د ییے خ نہیں اس نار سارق نے ب ھام
کر اوپر ک یا۔
خو گزر گ یا اسے ب ھول جاپیں ،ک تونکہ خو گزرا ہے اس کے ندلے ہللا نے نہیرین ائعامات سے نوازا ہے،
اور ہللا کے در سے پڑا کوئی ائعام نہیں۔
دت جذنات سے ندا اور سارق کو گلے سے لگانا ،اور ب ھر ابھ کر ردا کے سر پر نوسہ
شہ یاز لعاری نے س ِ
دنا خو تم یاک ئگاہوں سے ان شب کا ملن دنکھ رہی ب ھی۔
310
ب ھائی کہاں ہیں؟ ضرار کی عیر موخودگی محسوس کر کے اس نے ردا سے نوخ ھا۔ نوپرہ کو وہ روم میں
جانے دنکھ جکی ب ھی .ردا نے اسے ی یا دنا ب ھا کہ وہ سرعی پردہ کرئی ہے ،اور اب ردا ب ھی کوسش کر رہی
ہے ،اس لیے سارق کی وجہ سے اس کا جہرہ ب ھی کسی جد نک خ ھیا ہوا ب ھا۔
ب ھائی کا قون ہی نہیں لگ رہا ہے ،آج آنے والے بھے مگر کچھ ی یا ہی نہیں۔ سوجا ب ھا شب کو انک
سابھ سرپراپز دیں گے،
ب ھوب ھی جان ،ام اخمد کہہ رہی ہیں جلدی سے فریش ہو جاپیں ب ھر جلدی سے لیچ کرنا ہے۔ اخمد کی
آواز پر ندا نے ییجے کی طرف دنک ھا اور کرنے ناجامہ میں مل توس اس خھ سالہ جتے کو دنکھ کر ساک ہوئی اور
نے اخت یار خ ھک کر اسے گلے لگا ل یا۔ وہ نہجان گنی ب ھی کہ وہ اس گ ھر کا خراغ ہے۔
نہ نو ہو نہو ب ھائی کے خیسا ہے ،اور کت یا ی یارا ہے نہ ،اور کت یا ڈفریٹ ب ھی ہے ،سارق میرا ب ھتیجا ،اس
نے اسے گود میں اب ھا کر سارق کو دک ھانا ،خو اسے ہیسیے رونے دنکھ کر ئم آنکھوں سے خود ب ھی مسکرا رہا
ب ھا۔
اب جلو نہلے فریش ہو جاؤ ،ا یے لمیے شفر سے آنے ہو۔
امرین ی یگم کے کہیے پر ردا نے ان دونوں کو ان کا کمرہ دک ھانا جسے ام اخمد نے نہلے ہی ی یار کر دنا ب ھا،
اور خود ام اخمد کی مدد کے لیے کچن کی طرف پڑھ گنی۔
ڈپر اور عسا کے ئعد شب ہال میں ہی پتٹ ھے ہونے بھے۔
دس تج گیے بھے ،مگر ان لوگوں کی ناپیں ب ھیں کہ خٹم ہی نہیں ہو رہی ب ھیں ،شہ یاز لعاری اور امرین
چ
ی یگم نار نار ندا اور اس کے تچوں کو نار نار خ ھو کر ان کے ف نقی ہونے کا ئقین کر رہے بھے،
311
کتنی دپر نک ندا نوپرہ کا سکرنہ ہی ادا کرئی رہی ب ھی جس نے اسے نہاں آنے کے لیے راضی ک یا
ب ھا۔
م م
اور وہ ندا کو اینی آنک ھوں سے ای یا طمین اور خوش دنکھ کر خود ب ھی اندر سے طمین ہو گنی ب ھی۔
نہ اس نے سارق کو دنک ھا ب ھا اور نہ ہی سارق نے اسے ،ان کے اتمان نے انہیں انک دوسرے
سے نکسر اختنی ی یا دنا ب ھا ،نہ ان کے اتمان کا ہی ائعام ب ھا کہ ان کے دلوں سے خرام مجت توں کا جاتمہ کر
م
کے ان کے رب نے ان کے مجازوں کے سابھ ان کے دل خوڑ کو انہیں طمین و ساداں کر دنا ب ھا۔
اخمد کو سالنے کی عرض سے وہ شب سے اجازت لے کر ا یے روم میں آ گنی ب ھی ،اور اخمد کو
سالنے ہونے وہ خود ب ھی پت ید کی غم تق وادنوں میں اپر گنی ،ناہر وہ لوگ اب ھی ب ھی نانوں میں مشغول
بھے۔
نورا دن وہ جہاں جہاں اس کے ہونے کے امکان رک ھیا ب ھا شب جگہ دنکھ کر آنا ب ھا ،ع یدال یاری کو
قون ک یا نو اس کا قون ب ھی ی ید ب ھا ،اس کے قون کی پٹیری ب ھی ڈنڈ ہو گنی ب ھی ،اور نہ اسے ہوش ب ھا کہ
وہ قون جارج کرنا ،اب نو وہ ای یا ب ھک چکا ب ھا کہ اسے لگا ب ھا وہ اب مزند جل ب ھی نہیں نانےگا۔
اور چب وہ ب ھک کر گاڑی سے ی یک لگا کر پتٹ ھا ب ھا یب اس کے کانوں میں عسا کی اذان کی آواز
پڑی ب ھی ،ب ھکے ماندے جہرے پر مسکراہٹ آ گنی ب ھی ،اور ب ھر وہ ب ھا گیے ہونے مسجد میں داجل ہو گ یا
ب ھا۔
تمام تمازی تماز ادا کر کے ا یے گ ھروں کو لوٹ گیے بھے مگر وہ ب ھا کہ ہابھ ب ھیالنے جاموش پتٹ ھا ہوا
ب ھا ،مگر اس کی ضرف زنان ہی جاموش ب ھی ،دل نو اس کا خیخ خیخ کر اس کی جالت اس کے رب کے
سا میے ی یان کر رہا ب ھا۔
312
میں تیرا کیسا نے یس گ یاہگار ی یدہ ہوں ہللا ،میں ب ھر اشی مج یت کے لیے تیرے سا میے ہابھ ب ھیالنے
پتٹ ھا ہوں ،میرے دل میں نہ کیسی مج یت ڈال دی نونے خو مچ ھے کسی نل فرار نہیں ،اس کی جدائی کا
خ یال پڑا جاں گسل ہے میرے لیے ،اس کی مج یت میں ،میں کٹھی کچھ ہونا ہوں کٹھی کچھ ،نا ہللا ک یا
نہ عسق مجاز ب ھی میرا کوئی امیجان ہے؟
اے میرے رب! اس مج یت میں امیجان نہ لے میرا ،مچ ھے ڈر ہے میں ہار جاؤں گا ،میری ہار کا ئظارہ
ہی نو ہے نہ کہ میں تیرا ی یدہ ہو کر،تیرے سا میے پتٹھ کر تیری ہی انک ی یدی کی مج یت میں رو رہا ہوں،
ی یدی ب ھی وہ خو نور نور تیرے عسق میں ڈوئی ہے ،خو میری محرم ہے مگر میرے ناس نہیں ہے ،اور میں
چ
عس ِق ف نقی کے تجانے عسق مجازی میں پڑپ رہا ہوں۔
چب زنان سے میں نہ افرار کرنا ہوں کہ میں تیری رصا میں راضی ہوں نو ب ھر ک توں نہ دل پڑ ییا رہ یا
ہے اس کے لیے ،ک توں مرنا رہ یا ہے نہ اس کی طلب میں،
"اسے تچھ سے نہ خ یا کہ میں تچھ سے زنادہ اس سے مج یت کرنا ہوں،اور مچ ھے تچھ سے نہ خ یا کہ میں
تیری رصا میں راضی ہو کر ب ھی اس کے لیے تیرے سا میے پڑ ییا رہ یا ہوں" ،میں تچھ سے زنادہ نہیں جاہ یا
اسے ،مگر۔۔۔۔ خ ید آیسوں نےاخت یار اس کی آنکھوں سے ئکل پڑے بھے۔
میں ا یے دل پر نےاخت یار ہوں مگر تیرا ہر چیز پر اخت یار ہے ،تیرے اخت یار میں ہی میرا دل ہے اور
ئ ک ن
میں ای یا دل تیرے خوالے کرنا ہوں ،آ یں ی ید کر کے اس نے خود کو ین دالنا۔
ق ھ
ب ھائی صاچب آپ کو اور کتنی دپر رک یا ہے نہاں؟ اس کی م یاجات میں کسی آدمی کے اس سوال
سے ئکانک جلل پڑا ب ھا۔
313
نہ خ یای یاں اب ھا کر رک ھنی ہیں اس لیے نوخ ھا ،اس کے سر گ ھماکر سوالتہ انداز میں دنک ھیے پر نوخ ھیے
والے نے خود ہی خواب دنا۔
وہ ا یے گ یلے جہرے پر ہابھ ب ھیر کر اب ھا اور ناہر ئکل گ یا۔
ساڑھ دس جتے وہ ا یے گ ھر کی ڈور ی یل تجا رہا ب ھا ،ہاست یل میں وہ ع یدال یاری سے ملیے گ یا یب اسے
م
ی یا جال وہ ی نگلور میں ہے ،اینی ک نف یت وہ خود سمچھ نہیں نا رہا ب ھا آنا وہ طمین ہے نا نہیں ،تمام خ یالوں
سے زپردشنی خود کو آزاد کر کے وہ ا یے گ ھروالوں کے لیے خود کو فریش طاہر کرنے کی کوسش رہا ب ھا۔
ک ن
ب ھوڑی دپر ئعد ردا نے دروازہ ک ھوال ،اور نورے ی ییس دن ئعد اسے دنکھ کر اس کی آ یں م ہو
ئ ھ
گ ییں۔
کیسے ہیں ب ھائی؟ نہت ونک لگ رہے ہیں۔ آپ کی طت نغت نو ٍب ھیک ہے؟ اس کی جالت کے پیش
ئظر ردا کو وہ کافی کمزور لگا۔
میں ب ھیک ہوں گڑنا ،یس ئم لوگوں کو نہت مس ک یا۔
ہم نے ب ھی آپ کو نہت مس ک یا ب ھائی ،اور آج نو قون ب ھی نہیں لگ رہا ب ھا آپ کا ،شب پریسان
ہو رہے بھے۔
م
سوری گڑنا ،پٹیری ڈاؤن ہو گنی ب ھی ،مام ڈنڈ سو گیے ک یا؟ گ ھر کے اندر آنے ہونے وہ ردا کو طمین
کر رہا ب ھا۔
کوئی نہیں سونا ،اور آج آپ کی پت ید ب ھی اڑنے والی ہے ،مگر ردا کو نہیں ی یا ب ھا پت ید نو وہ شب کی
اڑانے واال ہے ،ملیے والے سرپراپز کے ساک سے۔
314
اخ ھا ایسا ک یا ہوا ہے؟ ہلکے ب ھلکے انداز میں نوخ ھیا وہ خیسے ہی ہال میں داجل ہوا ،سا میے موخود لوگوں کو
دنکھ کر اس کی ئگاہیں وہیں خم گنی ب ھیں ،اس نے ب ھی امرین ی یگم کی طرح ادھر ادھر دنک ھا ،مگر م نظر
میں کوئی ی یدنلی نہیں آئی،
اس نے یٹ ھرنلی ئگاہوں سے انک نار ب ھر سا میے دنک ھا ،جہاں شہ یاز لعاری ،امرین ی یگم ،اور۔۔۔۔۔ ندا
ک ھڑے اسے تم یاک ئگاہوں سے دنکھ رہے بھے،
ندا ضرار لعاری کو اس سے ب ھی زنادہ وجشت سے دنکھ رہی ب ھی" ،تمہارا ب ھائی آج نک نہ جانے کتنی
لڑک توں کو لوی یا آنا ہے ،اور آج تمہارے لتیے کے اجساس سے اسے ی یا جلےگا کہ اس کا مزہ کت یا زہرنال
ہے ،اور جاینی ہو تمہارا ناپ ب ھی ایسا ہی ہے اور تمہاری ماں ب ھی ،مگر آج کے ئعد تمہارے ناپ اور ب ھائی
دوسری غورنوں کو نو ک یا اینی ی تونوں کو ب ھی خ ھونے ہونے خوفزدہ ہوں گے"۔
"میرا ک یا قصور ہے؟ جس کی علطی ہے اسے سزا دو ،میں نے ئم لوگوں کا ک یا ئگاڑا ہے؟ اس کی
نات پر انک دہشت ناک قہقہہ گوتجا ب ھا"،
"تمہاری علطی نہ ہے ڈارل یگ کہ ئم ان ناشیرڈ مردوں کی نہن اور پتنی ہو" ،اور ب ھر اس کی دہشت
ناک خیجیں اور ان سنظانوں کی مکروہ ہیسی ،خو اس کی یسوای یت کا خ یازہ ئکال گنی ب ھی ،وہ پری طرح
ً
لڑک ھڑائی ب ھی ،سارق اسے نہ ب ھام یا نو ئقت یا وہ گر جکی ہوئی۔
اسے ا یے ناپ کو دنکھ کر اس درد ناک واقعہ کی ناد نہیں آئی ب ھی مگر ا یے ب ھائی ضرار لعاری کو
دنکھ کر اسے لگا ب ھا خیسے خھ سال نہلے کا واقعہ اب ھی وقوع نذپر ہوا ہے ،انلی کا اس کے ب ھائی سے
ای نقام اسے پرناد کر گ یا ب ھا۔
ضرار لعاری کے قدم ب ھی ا یسے ہی لڑک ھڑانے بھے خیسے شہ یاز لعاری کے۔
315
ب ھائی نہ چف نفت ہے ،ردا نے اسے نے ئقین ہونے دنکھ کر کہا ،مگر وہ نو کچھ سن ہی نہیں رہا ب ھا،
انک پرایس کی ک نف یت میں وہ دھیرے دھیرے قدم اب ھا نا ندا کی طرف پڑھ رہا ب ھا.
"تمہاری نہن کو لو یے والے ہ یدو مسلم شب بھے ،اس سے ب ھی ا یسے ہی ان لوگوں نے اینی ہوس
نوری کی خیسے ئم اور تمہارا ناپ کرنا آنا ہے"،
"مر گنی ندا!! آپ لوگوں کی ہوس اور نے عیرئی نے اسے مار ڈاال"
"تمہارے اور تمہارے ناپ کے ان نےسمار زناؤں کا خم یازہ کسی کو نو ب ھگت یا ب ھا نا"" ،ئم مرد زنا
کرنے ہونے سو خیے ک توں نہیں کہ تمہارے ا یے گ ھر میں ب ھی غورپیں موخود ہیں ،خو ئم ناہر کروگے اس
کا رزلٹ تمہارے گ ھر میں یےگا"۔ مگر "ئم خیسے کمت توں کے اندر ہوس کی ایسی آگ لگی ہوئی ہے کہ اگر
ناہر کی غورپیں نہ ملیں نو ساند ئم گ ھت یا لوگ ا یے گ ھر کی غورنوں کو ہی اینی ہوس کا شکار ی یا لو"۔
القاظوں کے کوڑے اسے اندر نک گ ھانل کر رہے بھے۔
اس کے قدم ندا کے فریب آکر رک گیے بھے ،اس کے جہرے پر عج یب وجشت ب ھی ،وہ خود کو ندا
کا قا نل کہ یا ب ھا ،اس کے کمرے کی ی نہای یاں گواہ ب ھیں وہ اکیر خود کو اس کی سزا د ییا ب ھا ،مگر اس کا
گلٹ کم نہیں ہونا ب ھا ،اگر وہ نااخت یار ہونا نو اینی زندگی کے ان ش یاہ ی توں کو کب کا اینی ک یاب سے ب ھاڑ
کر جال چکا ہونا،
اور ب ھر ندا کے زندہ ہونے کا ئقین کر کے اس نے اینی ندامت کا اظہار کرنے میں نہاں موخود
ہر شحص کو ییچ ھے خ ھوڑ دنا ب ھا۔
ندا کا ہابھ نکڑ کر اس نے کتیے ب ھیڑ ا یے متہ پر لگوانے بھے ،اس پر ب ھی یس نہیں ہوا نو اس نے
اینی ی یلٹ ئکال کر ندا کو نکڑائی اور اسے اس کے گ یاہ کی سزا د ییے کے لیے کہا ،ندا کے نہ کرنے پر
316
س
اس نے ییچ ھے ہو کر ی یا سوچے مچ ھے اینی سرٹ ئکالی اور کسی کو کچھ ب ھی کہیے کا موقع دنے ئغیر نوری
سدت سے خود پر ی یلٹ پرسانا سروع کر دی ،نالکل ا یسے ہی خیسے کنی سالوں نک وہ ی ید کمرے ان
آوازوں کی وجشت سے تجیے کے لیے پرسانا کرنا ب ھا ،اور خود کو ا یسے ہی لہولہان کر کے مزند اذ یت د ییا
ب ھا۔
اس کی اس خرکت پر شب کی خیخ ئکل گنی ب ھی،
شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم اس کے خ تون کو دنکھ کر ڈھے گیے بھے۔
سارق ب ھائی کو روکیں نلیز!! نلیز!! میں نے معاف کر دنا انہیں ،سارق خو ضرار لعاری کے غمل پر
دنگ رہ گ یا ب ھا ،ندا کے جالنے پر نوکھال کر آگے پڑھا اور اس کی گ ھمائی ی یلٹ کو نکڑ کر روکا۔
نہ ک یا کر رہے ہیں آپ؟ خ ھوڑیں اسے ،سارق نے زپردشنی اس کے ہابھ سے ی یلٹ خ ھین کر
صوقے پر ب ھت یکی ،اسے قانو کرنا ان شب کے لیے پڑا مشکل پرین مرجلہ رہا ب ھا۔
ب ھائی آپ کو فسم ہے اگر آپ نے اب یس نہیں ک یا نو میں اس نار ہمیشہ کے لیے آپ شب کی
زندگی سے دور جلی جاؤں گی ،اسے نےقانو دنکھ کر ندا نے رونے ہونے دھمکی دی ،جس کا ضرار لعاری پر
جاطرخواہ اپر ہوا ب ھا۔
اور نہلی نار اینی نہن کو گلے لگا کر انک نار ب ھر پری طرح رو دنا ،اس کی جالت کو دنک ھیے ہونے شب
لوگ اشی طرح رو رہے بھے خیسے دونہر میں ندا سے مل کر رو رہے بھے۔
اور اندر کمرے میں موخود اس کی ی توی ا یے سوہر کی جالت زار دنکھ کر خود ب ھی رو پڑی ب ھی۔
خو شحص زندگی میں کٹھی نہیں رونا ب ھا اسے فسمت نے آیسوں کا انک ایسا سم یدر دنا ب ھا جس میں
ب ھیگ کر وہ اکیر خود کو گ یاہوں سے ناک کرنا ب ھا۔
317
اور "مومن نو وہی ہے خو ا یے گ یاہوں پر نادم ہو کر رو پڑے"۔
چف نفت پرت در پرت پڑی ق یامت چیز ب ھی ،اس کی سوچ کے پرعکس ،وہ ضرار لعاری کی زنائی سن کر
سدت سے ندا کے لیے روئی ب ھی ،اس کا دل اس کی ئکل نفوں پر اس وقت پڑپ اب ھا ب ھا۔ مگر آج اسے
اس کی نایت سن کر رونا نہیں آنا ب ھا ،نلکہ آج نو ا یے رب کے ی ییں اس کا عسق انک قدم اور آگے پڑھ
گ یا ب ھا۔
ندا کا نار نار مرنے کی کوسش کے ناوخود زندہ رہ یا ،مردوں سے نے تجاسا ئفرت کے ناوخود انک ا یسے
مرد کو اس کی زندگی میں ب ھیجیا جسے وہ ق تول کر لے ،اور نہ اس مرد کے لیے ب ھی ب ھا جسے دی یا نے ب ھکرا دنا
ب ھا ،ب ھر ان کے ییچ وہ رشتہ ی توانا خو ہللا کی یسای توں میں سے انک ہے۔
اور ب ھر انک کڑی دھوپ کے ئعد انہیں ایسا سانا د ییا:
ئفول ردا! "ندا کا کہ یا ہے کہ اس کا گ ھر دی یا میں خ یت کا نکڑا ہے ،جہاں اس کے دو فرستوں کی
مای ید جتے ،جہاں اس کا وہ سوہر جس نے اسے جتے کی طرح ستٹ ھاال ،اس کے الڈ اب ھانے ،نےتجاسہ
ئ
عزت دی ،اور ندا ،جس کی زندگی ہللا کی ان عم توں کے ارد گرد گ ھومنی ہے"۔
نو ب ھر کون ہے خو ب ھکرانے ہوؤں کو ا یسے عزت دے؟ کون ہے خو نونے دلوں کو خوڑ دے؟ کون
ہے خو نک ھرے ہوؤں کو سم یٹ دے؟۔
سو خیے ہونے اس کا دل نےاخت یار ہللا کو ئکار اب ھا ب ھا۔
کوئی نہیں ہللا تیرے سوا! اے ہللا میرا دل درد سے ب ھر جا نا ہے چب نہ خواہش کرنا ہے" ،کاش
میں نے ی یا کوئی گ یاہ کیے تچ ھے نانا ہونا"۔ خو زندگی میں ہوا وہ امیجان ہونا ،سزا نہ ہوئی ،اور ب ھر میں اس
امیجان میں کام یاب ہو کر تیرے در کی قفیر پتنی"۔ اکیر چب چب وہ ہللا کی قدرت و مج یت و زپردشت
318
ن
جکمت کے ئظارے ستنی نا د ک ھنی نو اس پر اس کا دل ا یے اغمال پر سرمسار ہونا ،اور ب ھر وہ شجدے
میں خ ھک جائی۔
سسک توں کی آواز پر اس کی م یاجات کا سلسلہ نونا نو ردا کو دنک ھا جس کی آنکھوں سے اس درد کی
ئکل نف نہہ رہی ب ھی ،وہ اندازہ لگا سکنی ب ھی کت یا مشکل وقت ہوگا وہ اس کے لیے ،کتنی نےیسی محسوس
ہوئی ہوگی اس کو ،ی نہا اس نے شب ستٹ ھاال ب ھا۔
مگر خو ب ھی ب ھا ہللا کا ق نصلہ ب ھا خو کہ نہیرین ہی ہونا ب ھا ،اس کا ئقین مزند تحتہ ہوا ب ھا ،ہللا نے کسی
کو ی نہا نہ خ ھوڑا ب ھا ،ای یا در دک ھا کر خو اس نے اجسان شب پر ک یا ب ھا وہ اس کی ا یے ی یدوں سے نے سمار
مج یت ہی نو ب ھی۔
میں انہیں قون کرئی ہوں ہمیشہ ،یس سارق ب ھائی نات کرنے ہیں ،مچ ھے ی یا ہے وہ ستنی ہیں مچ ھے
مگر نولنی نہیں ،انہیں ڈر ہے کہ میں انہیں وایسی کے لیے قورس نہ کرنے لگوں،
مام ڈنڈ اور ب ھائی کے نارے میں سن کر انہیں ئکل نف نو ہوئی ب ھی مگر وہ نہاں آنے کے لیے ب ھر
ب ھی ی یار نہیں ہیں ،ردا کی نات پر اس کے دل میں انک خ یال آنا ب ھا خو اس نے ردا کو سمچ ھانے میں
دپر نہیں کی ب ھی۔
اور ب ھر تمام معاملہ ہللا کے شیرد کر کے آنکھوں میں آئی تمی کو صاف ک یا اور ردا کے سابھ ہاست یل
جانے کی ی یاری کرنے لگی۔ سابھ ہی سابھ اسے سمچ ھا ب ھی رہی ب ھی ،جسے سمچھ کر ردا کو اینی ئکل نف
میں کمی ہوئی محسوس ہوئی ب ھی۔
وقت دنکھ کر اس نے انک نار ب ھر ا یے سوہر کا قون خ یک ک یا ،مگر اس نار ب ھی مانوشی ہوئی ،انک
ہفتہ سے وہ ا یسے ہی روزانہ ہر گ ھتیے قون خ یک کرئی مگر کچھ ب ھی نہیں ملیا،
319
دل پری طرح اداس ہو رہا ب ھا۔ اس نے گ ھوم ب ھر کر ای یا خ ھونا سا انارتم یٹ دنک ھا خو اس کے لیے
کسی خ یت سے کم نہیں ب ھا ،انک ہفتہ ہو گ یا مگر؟۔ اینی نے ختنی اور اداشی پر قانو نا کر اس نے ناآلخر
اس روم کی طرف قدم پڑھا دنے جہاں اس کی زندگ یاں خواب و خرگوش کے مزے لے رہی ب ھیں۔
انک ئظر اس نے یٹم اندھیرے کمرے کو دنک ھا اور مسکرا کر ب ھاری پردے ہ یا کر ساری ک ھڑک یاں
ک ھول دیں اور صوقے پر پتٹھ کر ناتچ م یٹ ئعد ہونے والی کاروائی کا ای نظار کرنے لگی ،مسکرائی ئظریں ی یڈ
پر نکی ہوئی ب ھیں۔
ون نو ب ھری قور قای تو۔۔۔۔۔ اس نے کاؤپتیگ کرنا سروع ک یا ب ھا کہ چب انک مچمور ب ھاری آواز سن
کر رک گنی۔
ہماری پت یدوں کی جشین دسمن ،میرے تچوں کی مغصوم جای یار ماں اور میری ک توٹ ،شب سے اخ ھی
مگر ب ھوڑی طالم ی توی کچھ دپر اور سونے دو نا نلیز ،ا یے سوہر کی ایسی راگ سن کر اس کی نے ساچتہ
کھلکھالہٹ کمرے میں گوتجی ،نہ اس کے سوہر کی عادت ب ھی ،جس کام کو کرنا ہونا اس سے ا یسےہی
نوال کرنا ،اور اس کے دونوں جتے ا یے ناپ کی ئقل کرنے ہونے وہی القاظ دہرانے۔
کمیل میں خ ھیے پت توں وخود میں یٹ ھے یٹ ھے وخود کا ہلیا جلیا ان کے ب ھی جا گیے کی یساندہی کر رہا ب ھا اور
ن
پڑے وخود نے زپردشنی آ ک ھیں ک ھولیں اور اسے انک ئظر ی یار سے گ ھور کر وایس کم یل سر نک نان ل یا۔
کسی کی ی توی اس وقت خود کو ی نہا محسوس کر رہی ہے اور اس وجہ سے ساند کچھ ہی نل ہیں ساند وہ
ً
رونے ب ھی لگے ،اس نے ا یے سوہر کی کمزوری پر وار ک یا اور اگلے م یٹ اس کے خملے پر وہ قورا اب ھا ب ھا۔
اف میری زندگی کے اندھیروں کو روسن کرنے والی روشنی لو ابھ گ یا میں ،وہ کم یل سے دونوں ہابھ تیر
مارنے تچوں کو اخ ھی طرح کور کر کے اس کے ناس آنا۔
320
نو ب ھر ی یاؤ ک توں نےخین ہو اینی؟ ا یے سوہر کے سوال پر اس نے چیران ہو کر اسے دنک ھا۔
آپ کو کیسے ی یا میں پریسان ہوں؟ سوال کے ندلے سوال پر اس کے سوہر نے داپیں ناپیں سر کو
خرکت دے کر اسے دنک ھا۔
ا یے سال انک سابھ ا یے فریب رہ کر انک سوہر اینی ی توی کو ای یا ب ھی نہ جان نانے نو ب ھر وہ
سوہر۔۔۔ ڈیش۔۔۔ ہے ب ھر نو۔ ای یڈ نو نو وپری ونل میرے تچوں کی مما" ،تمہارا سوہر نلکل ب ھی ڈیش
نہیں ہے"۔ اس کی م نظق پر وہ اینی ہیسی نہیں روک نائی۔
نانا مچ ھے ب ھی نہ خوک سن کر ہیس یا ہے مما کی طرح۔ اس کے ہیسیے پر اس کی جار سالہ پتنی ز ی یب
پ
کم یل سے ناہر ئکل کر آئی اور خوک ش یائی نہ د ییے پر متہ ب ھال کر ا یے ناپ کی گود میں تٹھی۔
مما مدے ئی۔۔۔ دو سالہ علی ک توں ییچ ھے رہ یا وہ ب ھی نہن کی کائی کرنا ہوا اینی ماں کی گود میں خڑھ
کر پتٹھ گ یا۔
لو جی! ش یاپیں اب خوک انہیں۔ اس نے ہیسیے ہونے ا یے تچوں کو ی یار سے دنک ھا۔
مما ایشیٹ ہے نو آپ دونوں مما کو ہتنی کرو میں فریش ہو کر آ نا ہوں ،خوک سے تچ کر وہ دونوں تچوں
کو کام پر لگا کر واسروم کی طرف پڑھ گ یا۔ ییچ ھے اینی ی توی کی گ ھوری کو محسوس کر کے مسکرانے ہونے
نلٹ کر دنک ھا اور واسروم کا دروازہ ی ید کر ل یا۔
ن تخ مچ س
ی ہ ک ب ہ
ای یا ھیے کا دغوہ کرنے یں نو ھر میری نے نی کی وجہ ی یا توں یں د یے ،وہ پڑپڑانے ہونے
ا یے تچوں میں مشغول ہو گنی خو اس کی اداشی کا سن کر اسے نہالنے میں چٹ جکے بھے۔
اس کا سوہر اس کے دونوں جتے ،اس کی کل کای یات ،اس کا نہ خ ھونا سا گ ھر خو اس کی ئظر میں
ہللا کی طرف سے غظا کردہ ساند خ یت کا نکڑا ب ھا۔
321
نو میری پری اور شہزادے نے میری کوپین کو نہال ہی دنا۔ واسروم میں ہی وہ ان پت توں کی مشت یاں
ب ھری جہکار سن رہا ب ھا۔
سارق! اس کے پتٹ ھیے پر اس نے مٹم یا کر اس کا نام ل یا۔
ندا!!!! اس نے ب ھی اشی انداز میں خواب دنا ،جس پر اس نے ب ھر متہ ب ھال ل یا۔
مما کا فیس نلون ین گ یا۔ نانا ،مما کو نہیں ش یاپیں نا ،ز ی یب نے ماں کا اداس جہرہ دنکھ کر اس کی
خمایت کی۔
آں نانا ،مما نو ئئ ی یاپیں نا۔ ز ی یب کی ئقل کرنے علی کو اس نے گود میں لے کر گدگدانا۔
میری زندگ توں! "میں مما کو ش یا نہیں رہا ہوں مما خو نوخ ھیا جاہ نی ہیں وہ کھل کر نوخھ لیں"۔ اس نے
کن انک ھ توں سے ندا کو دنک ھا خو اسے خوش آمدی ئظروں سے دنکھ رہی ب ھی۔ اس نے مسکراہٹ روک اس
طرف سے نوجہ ہ یائی،وہ جاہ یا ب ھا وہ خو نوخ ھیا جاہ رہی ہے اینی زنان سے خود نو خھے ،ا یے دل کی شیے،انا نا
غصے کو اب ییچ میں نہ النے۔
مما نانا سے نوخھ لیں نا آپ ،نانا ا خھے ہیں شب ی یا دیں گے۔
آں مما ،نانا نے نوبھ لے نا ،نانا ا بھے ہیں یب ی یا دے دے۔ دونوں تچوں کی نات پر اس نے نے
یسی سے اسے دنک ھا ،اس کے دل کی اداشی پڑھ رہی ب ھی ،اسے وہاں کا جال جای یا ب ھا۔
سارق! ندا کی ئم آواز پر اس نے تچوں سے نوجہ ہ یا کر ب ھر اسے دنک ھا جس کی آنکھوں میں تیزی سے
آیسو خمع ہو رہے بھے۔
ز ی یب ب ھائی کے سابھ نال ک ھیلو گڑنا۔ ز ی یب اور علی کو ک ھیل میں لگا کر وہ نوری طرح اس کی طرف
م توجہ ہوا۔
322
نوری ناگل ہو ئم ندا اس میں رونے والی ک یا نات ہے۔ اخ ھا ی یاؤ! "مچھ سے نوخ ھیے ہونے ک توں
خ
خ
کنی ہو؟"۔ جاالنکہ میں تمہارے ہر جال سے ناچیر ہوں ،نہاں نک کی تمہاری نےفراری و نے ت نی ھ ھچ
سے ب ھی ناچیر رہ یا ہوں ب ھر مچھ سے کھل کر نوخ ھیے میں تمہیں ک توں سرم یدگی ہوئی ہے؟
وہ۔۔۔وہ۔۔مم۔میں۔میں ضرف ردا کی کال کا نوخ ھیا جاہنی ب ھی ،انک ہفیے سے اس نے نہ کال کی
نہ کوئی میسج ک یا۔ آنکھوں میں رکے آیسو گالوں پر لڑھک آنے۔ نہلی نار اس نے خود سے نہ نات کی ب ھی،
سارق ہت یڈ فری کر کے اس کے سا میے ہی ردا سے نات کرنا اور وہ جاموشی سے اینی عزپز نہن کی آواز
ستیے ہونے نے آواز روئی رہنی۔ اب انک ہفتہ سے اس کی کوئی چیر چیر نہیں ب ھی ،نو اس کی نے ختنی
جد سے سوا ب ھی۔
نو ئم کر لو۔ اس کے مسورے پر اس نے ئقی میں سر ہالنا ،اس سے نہلے وہ کچھ اور کہ یا یٹھی
ز ی یب اور علی روم میں وایس آ گیے۔
نانا آپ نے مما کو ب ھر ش یانا ،اب مما رو رہی ہے ،ز ی یب نے اس کے جہرے پر رکے آیسوں دنکھ کر
ب ھر ا یے نانا کی کالس لی۔
نانا آپ نے مما نو ی یانا ،اب مما لو لنی ہے ،علی نے ب ھر ئقل ا ناری تچوں کے کیسرن پر دونوں نے
انک دوسرے کو دنک ھا اور مسکرانے لگے ،ا یے تچوں کو دنکھ کر انہیں ا یے والدین کی ناد آئی ب ھی۔
مما رو نہیں رہی ہے ،مما ہتنی ہے ئی کوز نانا شب کو گ ھمانے لے کر جا رہے ہیں۔ دونوں تچوں کو
خوش دنکھ کر اس نے ندا کو دنک ھا۔
جلو ی یار ہو جاؤ ،ناہر جا کر آنے ب ھر ان ساء ہللا سام میں کال کریں گے ،میں خود کال کروں گا،
ئم نہیں کرنا۔ ب ھیک ہے ،اس کی مشکل دنکھ کر سارق نے اسے یسلی دی۔
323
ب ھت یک تو سارق ،آپ شب سے ا خھے سوہر ہیں ،وہ اس کی ہر اخ ھائی پر مم تون رہنی ب ھی۔
ب ھر نو میری طرف سے ڈنل ب ھت یک تو ،میری زندگی میں آنے اور اسے ستوارنے کے لیے ،ان دونوں کو
ا یسے دنکھ کر جتے خوش ہو رہے بھے ،ان کی زندگی کی نہ پرمی ،ان کے نہیرین اجالق ،انک دوسرے کی
قکر و مج یت ان کے تچوں میں ب ھی مت نقل ہو رہے بھے۔
دونوں انک دوسرے کے لیے الزم و ملزوم ب ھہرے بھے ،دونوں ا یسے نونے ہونے بھے خو انک سابھ
مل کر خڑے بھے اور ان کی زندگی ب ھی کوئی آسان نہیں ب ھی مگر دونوں انک دوسرے کے سابھ بھے نو
زندگی خوئصورت ہوئی جلی گنی ،ان کی ئکل نفوں کا تمر ساندار ب ھا۔
اس نے ندا کی مدد اینی وجہ سے نوپرہ کی زندگی پرناد ہونے کے کقارے کے ظور پر کی ب ھی ،خو ہو چکا
ب ھا وہ اسے ند لیے کا اخت یار نہیں رک ھیا ب ھا مگر کوئی ی یکی کر کے وہ نوپرہ کے لیے آسائی جاہ یا ب ھا ،وہ نوپرہ کی
چقاظت کے لیے ہر دم دعاگو رہ یا اور مزند ندا کے سابھ ی یک یاں کرنا اور ب ھر کچھ عرصے ئعد نوپرہ کو ہللا کے
خوالے کر کے وہ اس کی مج یت سے آزاد ہو گ یا ب ھا۔
مگر خو کام اس نے ئظور کقارہ ک یا ب ھا وہ آج اس کی زندگی اور اس کی خوش تجنی ین گ یا ب ھا۔
وہ اکیر اس نات پر رب کا سکر گزار ہونا کہ اگر ندا زپردشنی اس سے سادی نہیں کرئی نو وہ واقعی
ئ
ادھورا رہ جا نا ،اس کی زندگی نے مفصد ہو کر رہ جائی اور وہ ہللا کی جالل کردہ عم توں سے محروم رہ جا نا ،اور
زندگی ب ھر ا یے گ یاہوں پر نادم رہ یا مگر ساکر نہیں ین نا نا۔
اس نے ندا کو اینی تچ ھلی زندگی کے نارے میں ی یانا ب ھا مگر کٹھی اسے نوپرہ کا نام نہیں ی یانا ب ھا خو اس
کی زندگی ہوا کرئی ب ھی ،مگر آج ندا اس کی زندگی ب ھی ،اس کی محرم ،اس کی رازداں ،زمین پر ہللا کا نہیرین
غطتہ جس نے اسے اس وقت ای یانا چب اسے شب نے ب ھکرانا ،شہی کہا ب ھا ندا نے "ان دونوں میں خو
324
مچن س
کمی ہو گنی ہے ،اس سے وہ انک دوسرے کو کمیر ہیں ھیں گے ،نلکہ انک دوسرے کی ہمت اور
طاقت ین جاپیں گے ،اور ایسا ہی ہوا ب ھا"۔
وہ اب ا یے دل کو ی تول یا نو وہاں نوپرہ شیرازی کا نام و یسان ب ھی نہیں ملیا ب ھا ،اور نہ تمر ب ھا اس کی
دعاؤں کا چب وہ شجدے میں سر ر کھے ہللا سے فرناد ک یا کرنا ب ھا کہ نوپرہ شیرازی کی چقاظت کرے اور
چ
اس کی مج یت اس کے دل سے ئکال کر اسے سکون دے دے ،اسے ف نقی مج یت سے روش یاس کرا
دے ،اس کی زندگی کا رخ اینی مرضی سے موڑ دے،
اور ہللا کے سوا کوئی نہیں خو ایسی قدرت رک ھیا ہو کہ دلوں سے کسی مج یت کا جاتمہ کر کے ینی مج یت
م
ڈال دے ،خو انک کمل وخود کو نےیسان کر دے ،خو زندگی کا رخ نلکل ہی نلٹ دے۔ پیسک ہللا کے
سوا کوئی ایسا نہیں ،وہ ہر چیز پر اعلی قدرت رک ھیا ہے۔
جہاں کٹھی نوپرہ شیرازی کے نام کی ہرنالی ب ھی وہاں اب ندا کی مج یت نے یے ظور سے ناع یائی کر لی
ب ھی ،اس کے سابھ وہ اینی معذوری کو ب ھی فراموش کر چکا ب ھا۔ اور ایسا ہی جال ندا کا ب ھا۔ دونوں نے
م
تچ ھلی زندگی کی ندفین نہت کمل طر ئقے سے کی ب ھی ،اور انک ینی اور ناک زندگی کا آعاز ک یا ب ھا۔ اور نہ
کروانے واال ان کے رب کے سوا کوئی نہیں ب ھا۔
ئ
خھ سالوں میں ان دونوں نے کنی غمرے کیے اور انک نار حج ک یا۔ فرآن اور اسالمی علٹم دونوں نے
دو سال نک سابھ ہی جاصل کی۔
دونوں ہللا کے اجسانوں پر تچوں کی طرح رونے ،اور افسوس کرنے کہ ای یا عرصہ ا یے رب سے عاقل
ہو کر کیسے گزار دنا۔
325
دونوں کو اینی اینی قٹملی ناد نو نہت آئی مگر انک کو دور ک یا گ یا ب ھا اور انک خود دور ہوئی ب ھی ،انک
کوسش کے ئعد ب ھی جا نہیں نا نا ب ھا اور انک جانا نہیں جاہنی ب ھی ،انک کسک ب ھی دل میں ،مگر کیا ک یا
جانے۔
م
مگر ب ھر ب ھی وہ اینی اس دی یا میں نہت خوش اور ین ھے۔ تونکہ ا ہوں نے ھی ا ک میے فر کے
ش ل ن ب ن ک ب مط
ئعد اینی میزل نا ہی لی ب ھی۔
ئ
اور "صیر اور سکر والوں کے لیے ہللا نے طرح طرح کی عم ییں رک ھی ہوئی ہیں خو وقت آنے پر ان نک
نہیجا دی جائی ہیں"۔
آج ع یدال یاری نے ان دونون کو جالنے کی مسق کا کہا ب ھا ،شہ یاز لعاری کی صد پر دونوں م یاں ی توی
اب انک ہی پرای تو یٹ روم میں بھے۔ جدتچہ نے ان کی ورزش کے تمام امور نہلے ہی ام اخمد کو سمچ ھا
د ییے بھے۔
ہللا کے نام لے کر رک ھیں فرش پر تیر ،ام اخمد امرین ی یگم کو نکڑ کر ک ھڑا کرنے کی کوسش کر رہی
ب ھی و یسے ہی ردا نے شہ یاز لعاری کو نکڑا ہوا ب ھا۔ نارہ دن میں آج ان لوگوں نے نہال قدم اب ھانے کی
کوسش کی ب ھی خو کام یاب ب ھہری ب ھی۔
دو پین قدم اب ھانے کے ئعد امرین ی یگم رک کر ام اخمد کو دنک ھیے لگی۔
ہللا معاف کر دے گا نا ہمیں اب؟ ان کی نات پر ام اخمد نے ان کو نہت دھیرے دھیرے قدم
رک ھوانے ہونے مسکرا کر دنک ھا۔
ہللا ہللا ہے امی" ،ہللا اور ایسان کو انک نہیں کر سکیے۔ ہللا نو یس ہللا ہے۔ ہللا سے پڑھ کر نہ کوئی
کرئم نہ رخٹم ہے" ،اور ی یا ہے؟
326
ہللا کو شجدوں سے زنادہ ی یدوں کے ندامت کے آیسوں زنادہ مج توب ہیں۔
ہللا نے فرآن میں جگہ جگہ اینی مج یت ا یے ی یدوں سے ی یان کی ہے۔ وہ نو ایسا رب ہے خو کہ یا ہے:
"میرے ی یدے نو ساری زندگی ا یے گ یاہ کر کہ آسمان کی خ ھت کو لگا دے ،اور ب ھر نو انک نار نادم
ہو کر کہہ دے کہ ہللا معاف کر دے ،نو میرے ی یدے میں تچ ھے معاف کر دوں گا"۔
ب ھر کہ یا ہے!" ،اے این آدم میں تچھ سے مج یت کرنا ہوں یس نو ب ھی مچھ سے مج یت کر"۔
میں تیری نونہ کا ای نظار کر رہا ہوں" ،یس نو گ یاہوں سے نونہ کر کہ میں تچ ھے معاف کروں"۔ نو
ی یاپیں ہے کوئی ایسا کہیے واال ،ایسی مج یت کرنے واال؟ اس کے سوال پر ان کا سر م نکانکی انداز میں نہ
میں ہال۔
نو ب ھر نہ جدسہ کیسا ،انک واجد ہللا ہی نو ہے" ،خو آسائی سے مان جا نا ہے"۔ نو ب ھر م یا لیں اسے۔
ک یا ای یا آسان ہے؟ اس کی نات پر شہ یاز لعاری ب ھی رک گیے بھے۔ وہ روزانہ انہیں کچھ نہ کچھ سک ھا
رہی ب ھی اور وہ اس کی نانوں سے ا یے دل میں اتمان کی روشنی ب ھو یے دنکھ رہے بھے ،مگر چب کٹھی
انہیں ا یے گ یاہ ناد آنے نو شب ییچ ھے جال جا نا اور وہ سک میں پڑ جانے ،جاالنکہ ایسا اجساس نہلے نہیں
ہونا ب ھا۔
اس سے آسان ہی کوئی کام نہیں۔ اس کے مصتوطی سے کہیے پر ان دونوں کے جہرے ام ید کی
کرن سے جگمگانے لگے۔
نو ب ھر میر تجی ،ان قدموں کا رخ میرے ہللا کے درنار کی طرف گ ھما دو۔ امرین ی یگم نے جس تیزی
سے کہا ام اخمد ب ھی چیران ہو گنی۔
327
ام اخمد اور ردا نے مل کر ان دونوں کی وصو کروائی اور ب ھر وہیں مصلہ تچ ھا کر ان دونوں کو ک ھڑے
ہونے میں مدد کی۔
اور ب ھر ان لوگوں نے پڑھانے میں آ کر زندگی کا نہال شجدہ ہاست یل کے روم میں ادا ک یا۔ وہ واقعی شجدہ
ب ھا ،ندامت میں ڈونے ہونے لوگوں کا ،مج یت کا شجدہ ،نونہ کا شجدہ ،جس نے تچ ھڑے ہونے لوگوں کو
ان کے رب سے مال دنا ب ھا ،جس کے فرب کی خوستو نے ان کے دل مغظر کر د ییے بھے۔
دونوں تمشکل تماز ادا کرنے نلک نلک کر رو رہے بھے۔
ان دونوں کو ہللا کے خوالے کر کے ام اخمد ردا کو لے کر ناہر آ گنی ب ھی۔
ع یدال یاری نورے ہاست یل کے راؤنڈ پر ب ھا ،جدتچہ کو پیش یٹ کے ارد گرد ب ھاگ دوڑ کرنے دنکھ کر وہ
اسے کچھ نل کے لیے رک کر دنک ھیے لگا۔
دن رات خو ہاست یل میں کیسیز آ رہے بھے اس وجہ سے تمام ڈاکیرز دن رات کا فرق ب ھالنے جدمت
جلق میں خیے ہونے بھے ،کنی رات نو اسے ہاست یل میں ہی گزارئی پڑی ب ھیں ،اور اشی لیے ا یے سابھ
سابھ زپردشنی جدتچہ کی ب ھی نایٹ ڈنوئی لگا د ییا ب ھا ،دونوں کو انک دوسرے سے کام کے عالوہ ذرا شی
ب ھی نات کرنے کی فرصت نہیں مل رہی ب ھی،
آفس میں آؤ جلدی! اس کے فریب رک کر سرگوشی کرنا وہ وہاں سے ئکل گ یا ،اس کے اس طرح
کرنے پر جدتچہ نے ارد گرد دنک ھا ،خ نہوں نے دنک ھا وہ اسے دنکھ کر اینی معنی چیز مسکراہٹ خ ھیا رہے
بھے۔
جدتچہ جلدی جلدی پرسوں کو ایسیرکسن دے کر ناہر ئکلی۔
لیچ کے لیے جا رہی ہو آفس میں؟ سمرن کے مذاق پر اس نے گ ھور کر دنک ھا۔
328
ا یسے مت دنکھو ،میں نے سر کو اسارہ کرنے ہونے دنک ھا ہے ،ہس یت یڈ ہیں تمہارے ،و یسے میں نے
ش یا ہے ک ھڑوس لوگ روم یت یک پڑے ہونے ہیں۔ جدتچہ کو اس کی نات سے الچ ھن ہوئی ب ھی ،کل ہی نو
ام اخمد نے اس سے اور ردا سے خ ھونے خ ھونے خ ھیے خ ھیے سے گ یاہ کے ا یسے ہی راستوں کا ذکر کیا
ب ھا۔
و یسے نار جالل ر شیے میں ان اساروں کا نواب ب ھی ہے ،لطف ب ھی ہے اور زندگی کو خوسگوار ب ھی لگنی
ہے۔ اور خرام میں گ یاہ ب ھی ،نےسکوئی ب ھی ہے اور زندگی نلکل پرک ہونے لگنی ہے۔
اس کی جاموشی پر سمرن نے مزند گل افسائی کی۔
اشی لیے نو ہللا نے فرآن میں جدود میں ر ہیے کی نلقین کی ،خو ہللا جای یا ہے وہ ہم نہیں جا یے ،ہماری
کمی ہی نہی ہے کہ ہم چب نک پرنکت نکل سے زندگی ی یاہ نہ کر لیں ستق نہیں لتیے ،جدتچہ مزند سادی نام
کی خ ھیڑ خ ھاڑ پرداشت نہیں کر سکنی ب ھی اس لیے نات کرنے ہونے سمرن کو سا میے کی طرف اسارہ
ک یا۔
ڈاکیر رقتہ نال رہی ہیں تمہیں ،جاؤ سن لو ،سمرن کے جانے ہی وہ تیزی سے آفس کی طرف گنی۔
کسی کا ب ھی اس کے سوہر کی وجہ سے اس سے مذاق عج یب لگ یا ب ھا۔
ع یدال یاری کے سابھ ک یین میں کچھ ڈاکیرز موخود بھے ،ساند کوئی اہم م یت یگ ہو رہی ب ھی وہ وایس نلٹ
رہی ب ھی چب ع یدال یاری نے اسے میسج کے ذر ئعے کچھ م یٹ ای نظار کا کہا۔
جار ناتچ م یٹ ئعد ک یین جالی ہونے پر وہ اندر آئی جہاں ع یدال یاری اشی کا مت نظر ب ھا۔
انک رورل اپرنا میں پین دن کا م یڈ ئکل کٹمپ لگا ہے ،میں نے تمہارا اور ای یا نام دے دنا ،تمہیں کوئی
پرانلم نو نہیں؟ اس کے سالم کا خواب دے کر اس نے م یت یگ کی نوع یت کا ی یانا۔
329
مگر نہاں ہمارے پیش یٹ ،اور ائکل آینی؟
ائکل آینی کل نا پرسوں ان ساء ہللا ڈشجارج ہو جاپیں گے ،اور ہمیں نہاں سے پرسوں ہی جانا ہے۔
"یب نک ضرار ب ھی آجانے گا" الچمدهلل اس نے تمام معامالت کو تچوئی ہت یڈل کر ل یا ہے۔
جی ب ھیک ہے ب ھر! آپ نے ک ھانا ک ھانا؟
نہیں تمہارے سابھ ک ھانا ہے ،اس کے سا میے ک ھانے کا ئفن رک ھیے ہونے کہا۔
آج ب ھی آئی نے ب ھیج دنا،
اس کی نات پر ع یدال یاری نے ب ھر خواب دنا۔
ہاں ب ھنی ساس صاچتہ ہللا کی ی یک ی یدی ہیں ک ھانا کھال کر نواب کما رہی ہیں۔ اس کی نات پر جدتچہ
کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
ک یا آج ب ھی نہیں رک یا پڑےگا؟
ہمم! آج ب ھی ،جانے سے نہلے انک نار اور تمام معایتہ کر لیں گے،
م
ب ھر انک دن کمل ریشٹ ،اس کے ئعد انک فی ست یل ہللا مسن پر۔
اور میں سوچ رہا ہوں وہاں سے وایسی پر تمہاری خواہش نوری کر دی جانے اور خو سیت نافی ہے اس
کی ب ھی ادای یگی ہو جانے ،کافی دن ئعد وہ اس اس سے رنل یکس ہو کر پرش یل ناپیں کر رہا ب ھا۔
اس کی نات سمچھ کر جدتچہ کا سر خ ھکا ب ھا ،ع یدال یاری نے مسکرا کر نوالہ لے کر اس کی طرف
پڑھانا۔
مچ ھے آپ سے کچھ نات کرئی ب ھی ،ک ھانا ک ھانے کے ئعد اس نے ع یدال یاری سے اجازت جاہی۔
سوہر ہوں نار تمہارا ،کسی ب ھی وقت ،کوئی ب ھی نات کر سکنی ہو ئم ،اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
330
آپ کو پرا نو نہیں لگے گا؟
ک یا ئم کوئی پری نات کرنے والی ہو؟
نہیں!
نو ب ھر؟ و یسے اگر پری نات ب ھی کروگی نو جاوند صاچب کا سر خم ہے ستیے کے لیے۔ ع یدال یاری نے
خ
اس کی ھچ ھک دور کرنے کی کوسش کی۔
وہ۔مم۔میں وہ اینی نات کے معا ملے میں ک نف توز ب ھی۔
جدتچہ ،مچ ھے ئم پر ئقین ہے ،تمہاری کوئی ب ھی نات نےمفصد نہیں ہوگی ،نو ئم ب ھی مچھ پر ئقین کر
کے ہر نات ک یا کرو۔
مچ ھے ا یے تیری ییس کو انک نار دنک ھیا ہے ،میں انہیں کافی دنوں سے خواب میں دنکھ رہی ہوں ،وہ
ن
لوگ مچ ھے مس کر رہے ہیں ،نو میرا دل کر رہا ہے کہ۔۔۔ اس کی آ ک ھیں ئم ہو رہی ب ھیں۔
نالکل ملیا جا ہیے ،ی یاؤ کب جانا ہے؟
کٹمپ کے ئعد۔
اوکے،
آپ نہت ا خھے ہیں ڈاکیر جان۔ ئم آنکھوں سے اس کہ ئعرئف کی۔
اور اینی نات پر ع یدال یاری کے جہرے پر آنے والی ب ھرنور مسکراہٹ دنکھ کر وہ سرم سے سر خ ھکا کر
رہ گنی۔
خ
اس کی ھچ ھک کو دنک ھیے ع یدال یاری اس سے ہاست یل کی نایت درناقت کرنے لگا ،اور وہ اسے ا یے
تمام کیشسز کے م نعلق ی یانے لگی۔
331
ضرار لعاری آرڈر کی ڈل توری کروا کے تمام م یت یگ سے قارغ ہو کر ناہر آنا ب ھا۔ کونے میں ک ھڑے
آیسوں صاف کرنے ا یے انک اتم یالنے خورش ید کو دنکھ کر وہ اس طرف آنا ،اور اس کے رونے کی وجہ
نوخ ھی۔
کچھ نہیں سر! آنکھ میں ساند کچھ جال گ یا ،اس کے نات ی یانے پر ضرار لعاری نے اسے غور سے
دنک ھا۔
ٓ
مرد خ ھوئی نات پر نہیں رونے خورش ید ،کسی مرد کی آنکھ میں ایسوں اس کی نے ای نہا نےیسی پر ئکلیے
ہیں۔
کچھ گ ھرنلو مسانل ہیں سر ،اس کا خ ھوٹ نکڑنے پر خورش ید ای یا کہہ کر جانے لگا۔
ک یا مسانل ہیں خورش ید ،ی یاؤ مچ ھے ،ک یا ی یا کچھ کام آ سکوں تمہارے ،اس کے سادہ مگر مصتوط انداز پر
خورش ید ا یے گ ھر کا مس یلہ ی یانے لگا ،اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔
میری نہن کی سادی سر پر ہے سر مگر!!!!
اس کی سسرال والوں نے اجانک گاڑی کی ڈمانڈ کر دی ،میرا ب ھرا پرا گ ھر ہے سر ،اور میں اک یال کمانے
واال ہوں ،میں اقوراڈ نہیں کر سک یا نہ ،مگر ان لوگوں نے کہا کہ گاڑی نہیں دی نو رشتہ نوڑ دیں گے۔
نو رشتہ نوڑنے میں ک یا ق یاچت ہے ،ا یسے لوگوں میں کر ہی ک توں رہے ہو رشتہ؟ ضرار لعاری کو غصہ
آنا ب ھا سن کر ،جس پر اس نے قانو ک یا ب ھا۔
ہمارے نہاں انک نار جہاں رشتہ خڑ گ یا سر نو ب ھر نوڑنا پڑا تجال کام سمچ ھا جا نا ہے ،ییجایت میں کوئی
عزت نہیں رہنی اور انہیں اس سے جارج کر دنا جا نا ہے۔
نو ک یا پڑی نات ہے ،وہ ییجایت تمہارا رب نہیں ہے ،ئغوذناهلل۔
332
اور ایسی جہالت شہیے والوں سے ب ھی جساب ہونا ہے میرے ب ھائی ،خو لوگ سادی سے نہلے ایسی
دھمکی دے رہے ہیں ک یا تمہیں ئقین ہے تمہاری نہن خوش رہےگی وہاں؟
کچھ نہیں کر سکیے سر! میری جار نہ ییں ہیں ،غمر ئکلی جا رہی ہے ان کی ،جس کی سادی ہے وہ
ب ھی پیس سال کی ہے۔ پڑی مشکل سے رشتہ ہوا ہے ،اگر نوٹ گ یا نو ی یا نہیں ک یا ہوگا؟۔
خیسا گمان رک ھوگے ویسا ہی ہوگا خورش ید ،ئم لوگ ی یک یاں کرنے میں اور خق کے لیے لڑنے سے ڈرنے
ہو ،اشی لیے ہللا ب ھی وہی معاملہ کرنا ہے،
ہللا کا فرمان ہے :میں ا یے ی یدے کیسابھ ویسا ہی معاملہ کرنا ہوں خیسا وہ مچھ سے گمان رک ھیا
ہے۔میں اسکے سابھ ہونا ہوں چب وہ مچ ھے ناد کرنا ہے ،اگر وہ مچ ھے جلوت میں ناد کرے نو میں اسے
جلوت میں ناد کرنا ہوں ،جلوت میں کرے نو میں اس سے نہیر مجلس میں اشکا ذکر کرنا ہوں ،وہ میری
جایب انک نالشت آگے پڑھے نو میں انک گز پڑھ یا ہوں ،وہ میرے ناس جل کر آنے نو میں دوڑ کر
اسکی جایب جا نا ہوں"۔
نو جس کا ایسا رب ہو وہ جاہلوں کی طالمانہ سوچ اور ان کی فرسودہ رسموں کے ییچ ھے ک توں اینی عاق یت
خراب کرے ،نہ نو وہی کر سک یا ہے نا جسے ا یے رب پر ئقین نہ ہو۔
نہت شی ناپیں ستیے میں اخ ھی لگنی ہیں سر ،مگر غمل جان ئکال د ییا ہے۔
میں نے کہا نا نہ وہی کہہ سک یا ہے جسے ا یے رب پر ئقین نہ ہو ،خو ا یے رب کو جای یا نہ ہو ،نا ب ھر
جسے لگے کہ اس کا کوئی رب نہیں ،اس کی نلخ نات پر خورش ید نے اسنغقار پڑھا ب ھا۔
آؤ جلو! ہللا نے انک ی یکی کا خ یال دل میں ڈاال ہے ،کرنے میں دپر نہیں کرئی جا ہیے۔ ضرار لعاری دو
نوک کہ یا آگے پڑھ گ یا ،خورش ید ب ھی اس کی نانوں میں گم تیزی سے اس کے ییچ ھے آنا۔
333
اور ا یے ناس کے جکم پر اسے میزل کا راشتہ ی یا نا رہا۔
نورے را شیے وہ انک پرایس میں رہا ب ھا" ،نا ام ید وہی ہونا ہے خو ا یے رب کو نہ جای یا ہو ،جسے ا یے رب
پر ئقین نہ ہو ،نا ب ھر جسے لگے اس کا کوئی رب نہیں"۔
نو ک یا وہ جاہلوں کے آگے ا یے رب کو کمزور سمچھ پتٹ ھا ہے نا نالکل ہی اتمان سے ئکل گ یا ہے؟
ئغوذناهلل۔
تمام را شیے ضرار لعاری اسے نہت کچھ سمچ ھا نا رہا ،جسے سن کر خورش ید نار نار ہاں میں سر ہال نا رہا۔
ام اخمد! اخمد کی خ یت کا ڈور کہاں ہیں؟ ام اخمد ،اخمد کو وہ کب سو کریں گی؟ وہ ردا اور جدتچہ
دونوں سے کوئی نات کر رہی ب ھی چب اخمد ،ام اخمد کے قون میں خ یت کا کوئی نانک سن کر اس سے
ن
خ یت کے دروازے کے م نعلق درناقت کرنے لگا۔ اس کے سوال پر ردا نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے
دنک ھا۔
اخمد اینی کی خ یت کا ڈور ان ساء ہللا کل نا پرسوں نک آپ ضرور دنکھ لےگا۔ ردا کی زنائی وہ ضرار کی
انک دو دن میں وایسی کا سن جکی ب ھی ،اس لیے اسے وہی ی یانا۔
م
اخمد اس کے جاب سے طمین ہو کر ب ھر سے ی یان ستیے لگا ،مگر ب ھوڑی دپر ئعد ب ھر اسے کچھ ناد آنا۔
ام اخمد! انو ائکل کہاں جلے گیے ا یے سارے دن سے؟ اخمد انو ائکل کو ای یا سارا مس کر رہا ہے۔
اس کے خملہ میں ضرار لعاری کی مج یت واصح ب ھی۔
اخمد کے انو ائکل نہت جلد اخمد کے ناس ہوں گے اور ب ھر اخمد قورانور انو ائکل کے سابھ رہےگا،
اس نے اخمد کے سوال ب ھرنور خواب دنا۔
شجی!!!
334
مجی!!!
ردا جاموشی سے ان دونوں کا مکالمہ سن رہی ب ھی ،دونوں ماں پت توں نے آ کر ان کے گ ھر میں اجاال
کر دنا ب ھا ،اور اب نو وہ ب ھی ضرار لعاری کی خوشی کو دنک ھیے کے لیے انکساپت یڈ ب ھی.
اخمد انو ائکل کا اور خ یت کے ڈور کا ای یا سارا و یٹ کرےگا ،اور اب اخمد دونوں جان کو ب ھی نہ
ی یانےگا اور ای یا لیسن ب ھی ش یانے گا۔ وہ دونوں کو سالم کر کے ان کے محصوص پرای تو یٹ روم کی طرف
اندر ب ھاگا۔
وہ پت توں ب ھی اس کے ییچ ھے ییچ ھے اندر داجل ہوپیں۔
اخمد نے ناری ناری ان دونوں کے ہاب ھوں پر نوسہ دنا ب ھر ان پر سورہ قاتچہ پڑھ کر ب ھونک ماری ،اس
کے روزانہ کے اس غمل پر وہ دونوں اس پر ی یار ہو کر ا یے ی یار و شففت کی نارش کر د ییے۔
اس کے ئعد اخمد نے ان دونوں سے اینی خوشی سٹیر کی۔
ان دونوں کو ب ھی ضرار کی آمد کے م نعلق سن کر خوشی ہوئی ب ھی ،قون پر یس وہ لوگ اس سے
سرسری ہی نات کر رہے بھے۔
پت یا اب کب نک رہیں گے نہاں؟ اب نو تیزاری ہونے لگی لت یے لت یے ،امرین ی یگم نے حجاب کیے
ن
رنوریس د ک ھنی جدتچہ سے نوخ ھا ،ع یدال یاری کسی کام سے کسی دوسرے ہاست یل گ یا ہوا ب ھا ،اس لیے جدتچہ
کو ان کی دنکھ ب ھال کرنے کا کہہ کر گ یا ب ھا۔
یس انک دن اور و یٹ ان ساء ہللا ،ڈاکیر جان نے کہہ رہے بھے ،کل ڈشجارج کر دنا جانے گا۔
ردا پت یا ک یا ہوا ،ا یسے اداس شی ک توں ہو؟ ردا خو ندا کے م نعلق سوچ رہی ب ھی شہ یاز لعاری کے سوال
ہر خونک اب ھی۔
335
نہیں! اداس نہیں ہوں ڈنڈ ،یس ا یسے ہی کچھ سوچ رہی ب ھی۔
ب ھوب ھی جان ،ڈنڈ نو ڈنڈ لوگوں کو کہیے ہیں ،یٹ داداجان نو االی تو ہیں نا ،نو آپ دادا جان کو ڈنڈ ک توں
کہنی ہیں؟ جہاں ردا اخمد کے سوال پر چیران ہوئی ،وہیں شہ یاز لعاری نے ساچتہ قہقہہ لگا گیے بھے۔
اوہ ،ب ھوب ھی جان نو ب ھول گنی ب ھی کہ ڈنڈ نہیں انو نول یا ہے ،اس لیے اب نو ڈنڈ اونلی انو ،اوکے۔
اس نے اخمد کو اینی گود میں یٹ ھا کر اس کے گال ہلکے سے ک ھتیجے ،ردا نے اخمد کے ڈنڈ لفظ کے نو کیے
پر ناپیس سال نوال جانے واال لفظ انک ہی نل میں ندل دنا۔
اوہ! "انو ائکل خیسا؟"۔ اخمد کو انو لفظ سے وہی سمچھ میں آنا۔
جی ہاں" ،خیسے انو ائکل اخمد کے انو و یسے نہ میرے انو"۔ ردا نے شہ یاز لعاری کی طرف اسارہ ک یا۔
اور آپ کو ی یا ہے؟ "انو ہی نو خ یت کا ڈور ہونے ہیں"۔ ردا نے اس کی معلومات میں اصافہ ک یا،
ام اخمد اور اخمد دونوں نے خونک کر ردا کو دنک ھا۔ ام اخمد کو ی یا ب ھا اب اخمد نہت شی گٹ ھیاں سلچھانے
کی کوسش کرے گا۔ اس کا ذہن ہر نات کو تیزی سے کیچ کرنا ب ھا۔
ام اخمد! "انو ائکل خ یت کا ڈور ہونے ہیں؟"۔
ً
اس کی سوچ کے مظانق اخمد نے قورا اس سے سوال ک یا ب ھا ،اور اسے ب ھی اب اس سے خ ھیانا
م یاشب نہیں لگا ب ھا۔
یس ام اخمد کی جان" ،انو خ یت کا ڈور ہونے ہیں"۔
اور ب ھر وہ اسے ناپ کے مقام اور مر یے کے م نعلق سمچ ھانے لگی۔ جاروں اس کی نانوں کو غور سے
سن رہے بھے۔
ب ب ھ ک ن
پ
ان لوگوں کی رنوریس د نی جدتچہ ھی اس کی نا یں غور سے سن رہی ھی۔
336
اس کا مظلب! انو ائکل اخمد کی خ یت کا ڈور ہیں؟ اس کے سوال پر ام اخمد نے ای یات میں سر
ہالنا۔
اب اخمد کا خوش وخروش دنک ھیے النق ب ھا۔
خو نات ام اخمد اسے ضرار کے سا میے ی یانے والی ب ھی وہ آج ہی اسے ی یا جل گنی ب ھی۔
وہ ضرار لعاری کو ملیے والے تمام سرپراپز کا ساک سوچ کر مسکرائی ب ھی ،اس کی نہ جانے کون کون
شی ناپیں اسے ناد آ رہی ب ھیں۔
وہ لوگ اخمد میں پزی بھے،
ک یا نات ہے جدتچہ؟
آئی میرے ممی ڈنڈی ب ھی نو میری خ یت ہیں ،جن کی مچ ھے کوئی چیر نہیں ،انک جسرت شی ہے
انہیں دنک ھیے کی ،ان سے ملیے کی ،میرا دل جاہ یا ہے آئی کہ وہ لوگ ب ھی اسالم میں داجل ہو جاپیں ،ہللا
جانے وہ کس جال میں ہوں گے ،میں نہت الڈلی ب ھی شب کی۔ جدتچہ نے اسے ا یے خواب اور
ع یدال یاری سے کی گنی نات کے نارے میں ی یانا۔
ہللا تمہاری زنان م یارک کرے ،اس کی دعا پر جدتچہ نے آمین کہا ب ھا۔
سمرن کے مسیج آنے پر جدتچہ دوسرے وارڈ کے راؤنڈ پر جلی گنی ،اور وہ لوگ پتٹ ھے نہ جانے کون
کون سے قصے ئکال کر انک دوسرے کو ش یا کر ی نصرہ کرنے لگے۔
رسول ہللا صلی ہللا علتہ و سلم نے فرمانا:
337
(نوخوانو! جس کے ناس ئکاح کی ضرورنات کی اسنظاعت ہے نو وہ سادی کر لے؛ ک تونکہ سادی
ئظریں خ ھکانے اور سرمگاہ کو تحفظ د ییے کا قوی ذرئعہ ،اور خو اسنظاعت نہ ر کھے نو وہ روزوں کی ناییدی
کرے؛ ک تونکہ روزے سدت شہوت کو نوڑ د ییے ہیں)"
تپ مچس
ئ چ ٹ م ی ہ
اس کا مظلب ھیے یں آپ لوگ؟ اس نے یجایت یں ھے تمام صرات پر ظر دوڑائی ،نورا ا ک
ن
دن لگا ب ھا اسے نہاں کے کے کچھ لوگوں کو جا یے میں ،خورش ید کی نہن کی سادی کی دغوت اور رسوم
پ
کے سلسلے میں ییجایت تٹھی ب ھی جس میں اس نے تمام مردوں کو نوری قٹملی کے سابھ آنے کے لیے
ک توپیس ک یا ب ھا۔ اس میں مساجد کے امام ،مدارس کے علماء نک سامل بھے۔ مگر اس عالقے نہ انہیں ان
کے مقام کے مظانق ونل تو دی جائی اور نہ ان لوگوں کو نہاں کے جاالت کی قکر ب ھی۔
اور ان کے طالمانہ ق نصلوں پر وہ جاموش نہیں رہا ب ھا ،اور نہ وہ نہاں جاموش ر ہیے آنا ب ھا۔ اس کے
سوال پر لوگوں نے اسے چیرت سے دنک ھا۔
شب جاموش بھے ،کسی نے خواب نہیں دنا۔
صاچب اسنظاعت کا مظلب نہ ہے کہ سوہر ی توی کے لیے نان ئففہ ئعنی ک ھانے پت یے ،نہت یے اوڑ ھیے
اور اس کے ر ہیے کا ای نظام خوش اسلوئی سے کرے ،اگر لڑکا اس کا جاپز خرچ اب ھانے کے قانل ہو نو ہی
اس کی سادی کرو ،اور اگر وہ اس کی اسنظاعت نہ رک ھیا ہو نو وہ روزے رکھ کر ا یے اتمان کو تجانے۔
لوگوں کی جاموشی پر وہ گونا ہوا۔
نو آپ لوگ ا یے پت توں کی اس جال میں سادی ک توں کرنے ہیں چب وہ اینی ی توی کی ذمہ داری
اب ھانے کے قانل نہیں ہونے ،ک توں ایسا غظٹم گ یاہ کر کے ہللا کے قہر کو آواز دے رہے ہیں۔
338
ایسا نہیں کرنے ہم! چب ہمارا لڑکا کمانے لگ یا ہے یب ہی اس کی سادی کرنے ہیں۔ مچمعے میں
سے کسی نے اس کی نات کا اخ یالف ک یا۔
اوہ ،اخ ھا! وہ اس خواب پر کچھ نل جاموش رہا۔
جلو ئم ی یاؤ ارقم! "خورش ید کی نہن سے ئکاح ک توں کر رہے ہو؟"۔ اس نے نہلی یششت میں پتٹ ھے
خورش ید کے ہونے والے نہ توئی سے ڈاپرنکٹ نوخ ھا۔
ً
آپ نے اب ھی جد یث ش یائی ہے مسیر لعاری ،کہ "صاچب اسنظاعت کو قورا ئکاح کر لت یا جا ہیے"۔
"نہی مقہوم ہے نا اس کا؟"۔ نو میں مہتیے کے جالیس ہزار کما نا ہوں۔ اینی ی توی کا ہی نہیں اینی نوری
قٹملی کا اک یلے خرچ اب ھا سک یا ہوں ،اس کے انداز میں نکیر ب ھا۔
ماساءہللا! واقعی اس میں نو نورے گ ھر کا کقایت شعاری سے خرجہ اب ھانا جا سک یا ہے،
ک یا ہر مرد نہاں کمائی کرنے واال ہے؟ اس کے سوال پر "ہاں" کا انک سور نلید ہوا ب ھا۔ خورش ید
پ س
تماسائی ی یا تمام ناپیں مچ ھیے کی کوسش کر رہا ب ھا۔ اس کے گ ھر کی غورپیں تمام غورنوں کے سابھ تٹھی
ہوئی ب ھیں،
آپ لوگ شب کما لتیے ہو اور کما رہے ہو نو ب ھر ک یا وجہ ہے کہ:
سونے کے یسیر ی توی الئی ہے ،ئکانے کے لیے پرین ی توی الئی ہے ،سوہر کے اور ا یے سال ب ھر نا
مزند مدت نک نہیے جانے والے کیڑے ی توی الئی ہے ،نہواروں کے موقغوں پر گ ھر میں ک ھانا جانے واال
اناج ی توی کے ناپ کے گ ھر سے آ نا ہے ،شفر کرنے کے لیے گاڑی ی توی الئی ہے،
339
اس کا مظلب نو نہی ہوا نہ کہ سوہر اس قانل نہیں کہ ی توی کو یسیر ،ک ھانا پت یا ،کیڑا ،پرین کچھ ب ھی
مہ یا کرنے کی اسنظاعت نہیں رک ھیا ،نو ب ھر مرد پر نہ طلم ک توں کر رہے ہیں آپ لوگ کہ وہ سادی کر
کے اینی مردانگی کا خ یازہ ئکلیے د نک ھے؟
وہ ای یا کما کر ب ھی صاچب اسنظاعت نہیں اور آپ لوگ اس پر مزند نوخھ ڈال رہے ہیں۔
نہ ک یا نول رہے ہو ئم ب ھیا ،ی توی سوہر کے گ ھر میں رہنی ہے ،سوہر ی توی کے گ ھر میں نہیں رہ یا۔
انک اور مجالف اب ھا۔ ساند مردانگی کی خوٹ پر نل یال اب ھا ب ھا۔
پیسک گ ھر سوہر کا ہونا ہے مگر اس گ ھر میں سامان ی توی کا ہونا ہے ،جس پر اس کا سوہر اور اس
کے گ ھر والے ی توی سے زنادہ خق خمانے ہیں۔
اس طرح نو غورت کے دل سے مرد کا اچیرام ہی ئکل جانے گا ،اور ئکل رہا ہے۔
مرد کی عزت اس سے ہے کہ ی توی سوہر کے مہ یا کردہ یسیر پر خق سے سونے نہ کہ سوہر ی توی کے
یسیر پر سان سے سونے۔
مرد کی عزت نہ ہے کہ ی توی سوہر کی سواری پر نورے خق سے شفر کرے نہ کہ سوہر ی توی کی
سواری پر سان سے گ ھوم یا ب ھرے۔
میں اکیر سوخ یا ہوں نہ کیسے مرد ہیں خ نہیں ان معامالت پر عیرت نہیں آئی۔
"آپ کی ئظر میں کسی لڑکی کا رشتہ نوی یا ،اس کی نارات لوی یا ،ذلت کا ناعث ہے مگر کسی مرد کا
اینی غورت کی یشت ی یاہی میں رہ یا ذلت کا ناعث نہیں"؟۔
آپ لوگ لڑکی کے گ ھر والوں سے پڑے کروفر اور اکڑ کے سابھ جہیز لتیے ہو خیسے کہ نہ آپ ہی کے
پیسوں سے خرندا گ یا ہے۔
340
لڑکی ا یے لیے ہی الئی ہے ،ا یے سسرال والوں کے لیے نہیں۔ کسی غورت نے وہی خملہ دہرانا
خو اکیر غورپیں کہنی ب ھرئی ہیں۔
اخ ھا اگر وہ ا یے لیے لے کر آئی ہے نو آپ لوگ ،گاڑی ،کیڑے ،ک ھانا پت یا ،نہ شب کس لیے
ما نگیے ہو؟ لڑکی کے لیے؟ اب ھی کچھ دپر نہلے ہی نو کہا میں نے کہ آپ صلی ہللا علتہ وسلم نے اس مرد
کو سادی کرنے کا کہا خو اینی ی توی کو اینی کمائی سے نہ شب مہ یا کر سکے ،نہ کے ا یے لیے ا یے ناپ
کے گ ھر سے نان ئففہ النے۔
ی یانے علماء صاچب! ک یا علط کہہ رہا ہوں میں؟ آپ لوگوں کو دین کا وارث کہا گ یا ہے ،آپ
لوگوں کو ان لوگوں نک دین نہیجانا جا ہیے ناکہ وارث ہونے کا خق ادا کر سکیں ،مگر آپ لوگ خود ہی نہنی
گ نگا میں ہابھ دھو رہے ہیں۔
اس کی نات پر دو علماء سرم یدگی سے اس کے ناس آ ک ھڑے ہونے بھے ،اور اس کی اس کاوش
ن
کو سراہا ب ھا ،واقعی اس شحص کے ذر ئعے ہللا نے ان کی آ ک ھیں کھلوائی ب ھیں۔ اور ان لوگوں نے اس
کے تمام ئقاط کی نای ید کی ب ھی۔
میرے خ یال میں مچھ سے ہللا نے خو کہلوانا ہے ،وہ ساند آپ شب کے دلوں نک نہیجا ہوگا،
اور انک نات میں غورنوں سے کہ یا جاہ یا ہوں کہ آپ غورت ہیں ہللا نے آپ کو گ ھر کو خ یت ی یانے
ئ
کا ہیر دنا ہے ،آپ کو ایسی عم توں سے نوازا ہے جس سے مرد محروم ہیں ،مگر اس کے ناوخود آپ ا یے
گ ھر کو جہٹم ی یا د ینی ہیں،
سادی ی یاہ کے نام پر لڑکی والوں کو لوٹ کر ،جہٹم میں لے جانے والی ،اتمان کو زانل کر د ییے
والی فرسودہ اور ی نہودہ رسموں کو اخت یار کر کے ،جاالنکہ ہللا نے ویسی ہی ی یت یاں آپ کو ب ھی دی ہوئی ہیں
341
مگر آپ اینی پتنی کے لیے غمدہ اور دوسرے کی پت نی کے لیے ندپرین ماں نایت ہو کر ماں لفظ کی عزت و
خرمت کی نےنوقیری کرئی ہیں.
میں نہاں موخود مردوں سے نوخ ھیا ہوں کہ ہللا نے آپ کو غورت سے زنادہ غقل دی ہے ،آپ کے
مقا نلے غورت ناقص الغقل ہے نو چب وہ کم غقلی کا ی توت د ینی ہے یب آپ کی ذمہ داری ہوئی ہے
کہ اسے شغور سک ھاپیں ،مگر آپ لوگ ال یا ان کی تیروی کرنے لگ جانے ہیں۔
میں اکیر لوگوں کو دنک ھیا ہوں سوہر اور پتیے کو جہیز لتیے کی جاہت نہیں ہوئی مگر غورنوں میں اس کی
نہت ہوس ہوئی ہے ،کم غقلی اس کی کمزوری ہے آپ مرد اس کی اس کمزوری کو دور کرنے کے
تجانے اس ہوس میں اس کا سابھ د ییے لگیے ہیں،
غورپیں ا یسے معامالت میں معاسرئی و سماجی رحجان کی طرف نوجہ م یذول کروا کر آپ کو اس معا ملے
پر راضی کر لتنی ہے ،نو ک یا ہللا نے مرد کو غقل اشی لیے دی ہے کہ وہ غورت کی علط ی یائی پر اتمان
لے آنے خ یکہ آپ نہ ب ھی کہیے ب ھرنے ہو کہ غورت کم غقل ہے ،اور ب ھر سادی ی یاہ میں غورت کی ہی
ستیے ہو خیسے وہ کوئی عالم نا مفنی ہو۔
میں نہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ غورت کی نہ ستو ،نالکل ستو! اگر وہ جاپز اور خق پر ہوں نو انہیں ست یا
ضروری ہے۔ ل یکن اگر وہ علط مظال یات آپ کے سا میے رک ھنی ہیں نو ہللا کے وا شیے ان کی پردند کرو ،نہ
کہ اطاعت کر کے کسی اور کو قفیر ی یا دو۔
م
ئکاح خو کہ ہللا کی یسائی ،آپ صلی ہللا علتہ وسلم کی غمدہ اور اتمان کو کمل کرنے والی سیت ہے
اس کو ہمیں لوگوں نے ای یا مشکل ی یا دنا کہ چب نہ نوری ہوئی ہے نو ا یے اصل سے جالی ہو جکی ہوئی
ہے۔
342
م
ب ھر نہ سیت نہ آپ کے اتمان کو کمل کرنے میں معاون و مددگار نایت ہوئی ہے اور نہ آپ کے
گ ھر اور تچوں کی نہیرین پرورش کے لیے کارگر ہوئی ہے ،اور ب ھر آپ لوگ الزام د ییے ہو غورت کو کہ
اخ ھی ی توی نہیں ہے ،اخ ھی نہو نہیں ہے ،اخ ھی ماں نہیں ہے۔
ک یا ہللا نہ شب نہیں دنکھ رہا ہے؟ ک یا ہللا آپ جاموش ر ہیے والے مردوں سے جساب نہیں لےگا؟
اگر غورپیں سادی ی یاہ اور رسوم کے معا ملے صد کرئی ہیں اور آپ ان کی ہاں میں ہاں مالنے ہو نو ئم
غورت سے زنادہ گ یاہگار ہونے ہو ،ب ھر ہللا نو خھےگا ک یا اشی لیے مرد ی یانا بھ ،نا اشی لیے تمہیں غورت سے
زنادہ غقل دی ب ھی؟ نو کوئی خواب ہوگا آپ کے ناس؟
اس کا مظلب نہ نہیں ہے کہ غورت نا لکل ہی ناقص ہے ،ہللا نے اس سے تچوں کی پروش کرواکر
اپت یاؤں واال کام ل یا ہے ،ہللا نے اس کے تیروں کے اوپر نہیں نلکہ تیروں کے ییجے خ یت رک ھی ہے،
مگر آپ خود ا یے تچوں کو خود جہٹم کا چصہ دار ی یا رہی ہیں اور خو آپ کو قدموں کے ییجے خ یت ہے خود
ہی اس کو آگ لگا رہی ہیں ،نو آپ کی کم غقلی کا اشی سے اندازہ لگانا جا سک یا ہے،
میں تمام غورنوں کو نہیں کہہ رہا ہوں ،مگر اکیرپرت ایسی ہی ہے،
کوئی ناپ ب ھائی ساری زندگی اینی نہن پتنی کی سادی کی قکر میں شہی سے سونا ب ھی نہیں ہے اور آپ
ان سے جہیز کی ڈمانڈ کر کے انہیں اور نےسکون کر د ییے ہو ،نےنکی اور ندعت والی رسوم کروا کر
انہیں ب ھی ا یے سابھ جہٹم کا چصہ دار ی یانے ہو۔
شب سے ام توری یٹ ب نات!
اور ک یا آپ جا یے ہیں "لوگوں سے ما نگیے والوں کو ب ھکاری کہا جا نا ہے"۔ اور وہللا میں نے نک ھارنوں
کو عزت دار نہیں نانا۔
343
نو میں نہاں موخود تمام لڑک توں کے والدین سے نہی کہوں گا کہ ہللا کے لیے ا یسے ب ھکارنوں سے اینی
ی یت توں کو ی یاہ کر ان کی زندگی جہٹم نہ ی یاپیں ،انک خوددار عیرت م ید مرد سے ان کے ئکاح کریں۔
خو ان کے نان ئفقے کے ذمہ داری خوش اسلوئی سے نوری کرے ،خو ان پر ا یے گ ھر کے نار کا نوخھ
نہ ڈالے ،خو انہیں شہزادنوں خیسی زندگی نہ شہی ان خیسی مج یت و عزت دیں۔
آج چب آپ ا یسے مردوں سے ان کی سادناں کرنے ہو نو ب ھر نہ اور ان خیسے ہی مرد وخود میں الئی
ہیں خو ہمارے ملک کا ناسور ین رہے ہیں۔ اور خو غورپیں ماؤں کی شکل میں ،نہن کی شکل میں ،ی توی
کی شکل میں انہیں ناسور ی یا رہی ہیں ان سے ب ھی گزارش ہے کہ اگر آپ ا یے ہی رستوں سے وقا نہیں
کریں گی نو ب ھر آپ اور کس سے وقادار ہوں گی؟ اور نہی نات مردوں کے لیے ب ھی ہے ،ا یے گ ھر کو
نےراہ روی میں دنک ھیے ہونے چب آپ ان کے لیے قکر م ید نہیں ہونے ہو نو آپ کیسے عزت دار اور
وقادار مجلص مرد ہو؟
ا یے مردوں کو گ یاہ پر لگانا ،اور مردوں کا ان کے کہیے پر گ یاہ میں لگ یا ،ک یا نہ آپ کی انک
دوسرے سے وقا ہے؟
میں غورت کی وقا ی یاؤں آپ کو؟
میں خو کہہ رہا ہوں نہ ئظاہر میں کہہ رہا ہوں مگر مچ ھے سک ھانا گ یا نہ ستق میری ی توی کا ہے۔ نہ وقا ہے
اس کی ا یے رب سے ،ا یے دین سے ،ا یے سوہر سے ،ا یے پت یے عرض ہر ر شیے سے کہ اس نے ا یے
ہر ر شیے کو ہللا سے مال دنا۔
اور اسے دنکھ کر میں چیران رہ جا نا ہوں کہ ب ھر غورت ناقص الغقل کیسے ہے؟
344
اب سمچھ میں آنا کہ خو غورت ا یے گ ھر کو جہٹم ی یا دے وہ ناقص الغقل ہے ،اور خو خ یت ی یا دے وہ
ائعام ناقتہ ہے۔ اور میں فحرنہ کہ یا ہوں" ،میری ی توی ائعام ناقتہ ہے"۔ اور ہللا نے اسے انک وقادار
مجلص مرد غظا ک یا ہے۔
وہ کوئی مفنی عالم قاصل شحص نہیں ب ھا ،انک عام سا مسلمان ب ھا جس نے انک لم یا عرصہ
اندھیروں میں گزارا،ب ھر روست توں میں آنا ،اشی شحص نے اینی روشنی کا کچھ چصہ امت کی قکر میں نہاں
نا پتیے کی کوسش کی۔
وہ نہاں لوگوں پر شحر طاری کر کے جا چکا ب ھا ،خورش ید مرد و غورنوں میں ہونے والے مت یت اپرات کو
دنکھ کر دنگ رہ گ یا ب ھا ،اور خو مرد بھے وہ پڑے سرمسار پتٹ ھے ہونے بھے ،کچھ اس کے جالف ب ھی بھے،
مگر جن کی منی زرچیز ب ھی وہ اب اس کی نانوں سے اینی آی یاری کر رہے بھے۔
خورش ید اس کے غمل کو سوچ رہا ب ھا خو اس کے ناس نے کیے بھے۔
ان لوگوں سے نات کرنے سے نہلے ضرار لعاری نے نہت سے ب ھوکے لوگوں کو ک ھانا کھلوانا ب ھا ،ان
کے گ ھروں میں ہللا نے ختنی شہولت دی ای یا راسن ڈلوانا ،اور ب ھر ہللا کے چصور م یاجات کر کے ان کے
سابھ ہللا کے جکم سے "امر نالمعروف" کا معاملہ ک یا۔
ضرار کچھ نل اس کے فریب رک کر اسے کہہ کر گ یا ب ھا۔
ی یک کام کرنے کی نوق تق ہللا کی طرف سے ہوئی ہے ،میں نے ہللا کو راضی ک یا کہ وہ میری مدد
کرے اور میں اس کی مدد کا مجیاج ب ھا اور ہوں،
345
نہاں آنے سے نہلے مچ ھے انک لفظ کا علم نہیں ب ھا ،اس لیے میں نہلے پڑے علم والے کو راضی
کرنے گ یا کہ چب اس نے ی یکی کا خ یال ڈاال ہے نو وہی ہے خو اس ی یکی کو کرنے کی طاقت ب ھی دے
گا۔ نو یس ہو گ یا معاملہ سیٹ۔
میں ہللا کی طرف جل کر گ یا اور وہ میری طرف دوڑ کر آ گ یا ،اس کو آج ئم ساند سمچھ گیے ہوں
گے۔
نہ ہے میرا رب ،خو ی یدے کی ہر ئکار پر لت یک کہ یا ہے یس ہم ہی ہیں خو اس سے متہ موڑے ہونے
ہونے ہیں۔
لوگوں کوپرپر سمچھ کر ان کی مای یا اور ہللا کو کمزور جان کر اس کے جکموں کو پرک کرنے والے پڑے
جسارے میں ہیں۔
میں ان کے دلوں کو نلتیے کی دعا کر کے آنا ب ھا ،خود ان کے دل نلت یے نہیں آنا ب ھا میں نے نو یس ہللا
کا جکم مانا ہے اور ا یے ینی کا کام ک یا ہے۔
نہاں میرا کام ہو گ یا ،اور اب ہللا جانے اور نہ لوگ جاپیں۔
"ہمارا کام لوگوں نک ہللا کا ی نعام نہیجانا ہونا ہے،آگے لوگ جانے اور ہللا جانے"۔
خورش ید کے کانوں میں ا یے اب ھی ب ھی ضرار لعاری کی ناپیں گوتج رہی ب ھیں ،اسے ئقین ب ھا ہللا اس کی
ی یکی کو رای نگاں نہیں جانے دےگا ،ک تونکہ اب وہ ب ھی اشی نات پر غمل تیرا ہونے کا عزم کر چکا ب ھا خو
وہ کہہ کر گ یا ب ھا۔
ن
گاڑی کے نویٹ سے ی یک لگا کر آ ک ھیں ی ید کیے وہ کسی اور ہی جہاں میں نہیجا ہوا ب ھا ،اس کا غصو
غصو دعا کر رہا ب ھا کہ ہللا ا یے ی یدوں کے دل اینی اطاعت کی طرف ب ھیر دے۔
346
"میرا ہللا نو ایسا ہے خو خود ہی ی یدوں کو ی یکی کے نہانے میسر کر کے ان پر اینی رخم توں کی نارش کرنا
رہ یا ہے ،اور ب ھر فرستوں کو کہ یا ہے کہ دنکھو میرے ی یدے نے کتنی ی یک یاں کی ہیں"۔ ام اخمد کے
القاظ اس کے گرد گو جتے بھے۔
اس کی آنکھ سے انک آیسوں ئکل کر نہہ گ یا ب ھا،
"ی یکی کا جکم کرنا اور خود کو گ یاہوں سے تجانا ہی نو ہللا کے فرب کا ذرئعہ ہے"۔
"میرے نے ئقتنی کے شفر نے مچ ھے میرے ہللا سے مالنا ہے ،اس کا چب نہ اجسان سوخنی ہوں نو
ذرا عیرت آئی ہے کہ میرا ہللا نو ایسا ہے کہ اسے ی یا کوئی گ یاہ کیے جاہا جانے ،اس کی اطاعت کی
جانے"۔
"میرا دل کرنا ہے کاش خو ہوا وہ امیجان ہونا میرے گ یاہ کی سزا نہ ہوئی"۔
آیسوں میں مزند اصافہ ہوا ب ھا ،نہ جانے کون کون شی ناپیں ب ھی اس کی جان جہاں کی خو اسے ناد آ
رہی ب ھیں ،وہ انہیں نانوں کے شحر میں جکڑا ہوا ب ھا چب اس کے کانوں میں فریب سے کچھ آوازیں پڑی
ب ھیں۔
نار غورت کو جدا نے ہم مردوں کے لیے ہی نو ی یانا ہے ،نو جار دن کی اس زندگی میں اس کا لطف لو،
ب ھر نو نار ق ید ہی ق ید ہے۔ ی توی نام کا دم خ ھلہ خو گلے پڑ جا نا ہے ،مگر فی الجال ییجلر الئف کا مزا لتیے دو،
لے نو رہا ہے لطف اور کت یا لت یا ہے ،اب یس کر۔ کل ب ھر آپیں وہاں جلیں گے ،جہاں رنگین
ی یلیاں ہیں ،اور ب ھر ان کی رنگتنی محسوس کریں گے۔ اینی کھلی اور واہ یات گف یگو سن کر وہ خ ھیکے سے اب ھا
ب ھا ،جہرے پر رومال ناندھ کر وہ ان کے ییچ ھے آ کر ک ھڑا ہو گ یا ،مزند وہ گل افسائی کرنے چب اس نے
انہیں نوک دنا ب ھا۔
347
تمہیں نہ لطف اور رنگتنی اشی وقت نک مزا دےگی چب نک ئم ا یے گ ھر کی طرف سے آنکھ ی ید
رک ھوگے ،چب نک ئم کسی جالل ر شیے میں نہیں ی یدھ جانے ،اور جس دن ئم پر رستوں کا نوخھ آ پڑا ،اس
دن سے ئم خود اینی اس زندگی کو دنک ھیے ہونے لع یت مالمت کروگے ،اور خود کا سام یا کرنے کی ب ھی
ہمت نہیں ہوگی۔
میں نے سادی کے ئعد ا یسے ہی مردوں کو شب سے زنادہ نےسکون اور تچ ھیاوے میں مت یال دنک ھا
ہے ،نہت تچ ھیانے ہیں میرے ب ھای توں زنا کرنے والے جالل رشتہ نا کر۔
اور خ نہیں ئم لوگ اب ھی لطف کہہ رہے ہو نہ تمہارے گلے کا ب ھیدا ین جاپت یگی چب ہللا کی نکڑ
آنےگی۔
ان لطف میں پڑ کر ئم ییجلر کہاں سے رہ گیے ،ئم نو رنڈوں میں سمار ہو گیے ،اور خیسا معاملہ
معاسرہ رنڈنوں کے سابھ کرنا ہے اس سے ند پرین معاملہ ہللا رنڈوں کے سابھ کرنا ہے،
میں نے اشی زغم میں ڈونے انک شحص کے گ ھر سے اس کے گ ھر کی عزت کا خ یازہ ئکلیے دنک ھا ہے،
خیسے آج ئم غورنوں کو رنگین ی یلیاں کہہ رہے ہو ا یسے ہی انک شحص کے گ ھر کی ی یل توں کی رنگتنی اشی
خیسے مردوں نے محسوس کی ہے۔
ناز آجاؤ ،ا یے گ ھر کی عزت تجانا جا ہیے ہو نو ،ان لڑکوں کو ہکا ئکا خ ھوڑ خیسے آنا ب ھا و یسے ہی جال گ یا۔
اب اس کی آنکھوں سے آیسوں زار و قظار نہہ رہے بھے،
اسے ان لڑکوں کو سن کر ای یا وقت ناد آنا ب ھا ،کت یا زنادہ پڑ ییا ب ھا وہ ا یے اس گ یاہ پر ،عحب خوف
ہمیشہ اسے ا یے چصار میں جکڑے رک ھیا اور ب ھر وہ چصار محسم کھال ب ھا نو اس کی دی یا نہہ و ناال ہو گنی
ب ھی۔
348
اور ب ھر انک عرصہ لگا ب ھا اسے خڑنے میں ،اس نے ای یا دل آج ب ھر مسال ب ھا۔ کٹھی کٹھی ا یسے ہی
اس کا پرسکون دل سسک اب ھیا ب ھا۔
اس کے قون پر ردا کی کال آ رہی ب ھی،خود کو کم توز کر کے اس نے اس سے دو جار ناپیں کی ،اور
اسے ا یے ب ھیک ہونے کا ئقین دالنا ،ا یے ماں ناپ سے نات کر کے کچھ سکون میسر آنا۔
اس نے جلد از جلد ان کے عالج کروانے کا نہتہ ک یا۔ پین ہف توں کی مسلسل کڑی مج یت کے ئعد
کام یائی اس کا مقدر ب ھہری ب ھی۔
اس عرصہ میں اس کا سدت سے دل جاہ یا کہ وہ اینی جان جہاں کے ناس جانے،اس سے نات
کرے،اسے کہے کہ وہ ب ھک رہا ہے نو اسے ہللا کی مجت توں سے روش یاس کروانے کہ اس کا دل ب ھر سے
پڑپ کر شجدہ رپز ہو جانے اور سکون نا جانے۔ آج وہ اس کی ناپیں ب ھرے مچمع میں دہرا کر آ رہا ب ھا نو
اس کی ناد سدت نکڑ گنی ب ھی،
اور ب ھر ضرار لعاری کا ارادہ ی یدنل ہونے میں وقت نہیں لگا ب ھا۔
ردا ان پت توں کے ییچ گ ھن جکر ین کر رہ گنی ب ھی ،شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم نو ب ھر ب ھی ہوش میں
ر ہیے بھے مگر ندا کو نو کوئی ہوش ہی نہیں ب ھا ،شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو دنکھ کر اسے خود پر پتنی
ق یامت ناد آ جائی نو وہ اور ناگل ہونے لگنی اس لیے ردا نے ان دونوں کو اس کے سا میے آنے سے م نع
کر دنا۔
انک مہیتہ ہو گ یا ب ھا اس جادنہ کو چب اجانک ان پر انک اور انکساف ہوا خو انہیں ذلت کی اب ھاہ
گہرای توں میں لے گ یا ،ندا کے پرنگت یٹ ہونے کا۔
349
اس چیر کو سن کر ندا کی جالت نلکل ہیجائی ہو گنی ب ھی ،ردا کے لیے اسے ستٹ ھال یا مشکل ہو گیا،
زپردشنی اسے پت ید کی دوائی دے کر سالنا۔
صیح اب ھی نو ندا کو عایب دنکھ کر اسے ساک لگا ،تیزی سے ابھ کر اسے ہر جگہ دنک ھا ،کہیں نہ ملیے
پر وہ ییجے آئی اور ش یدھا کچن میں گنی نو اسے ا یے قدموں سے زمین سرکنی معلوم ہوئی ب ھی۔
ندا کی کالئی سے خون نائی کی طرح نہہ رہا ب ھا ،اور وہ کچن کے فرش پر پڑی ہوش و خرد سے
نےگانہ ساند زندگی کے آخری پڑاؤ پر آ گنی ب ھی۔
اس کی جالت دنکھ کر اسے کچھ نہیں سوخھ رہا ب ھا،
ک یا ہوا پت یا؟ اس کی خیخ سن کر واچ مین ائکل ب ھاگے ب ھاگے روم میں آنے بھے ،انہیں اندر آنے
کی اجازت نو نہیں ب ھی ،مگر جس طرح اس گ ھر کا شیرازہ نک ھرا ب ھا اس میں انہوں نے ردا کا سابھ دے کر
اس نک ھرے شیرازے کو سم یتیے کی کوسش کی ب ھی انک ناپ کی طرح۔
پت یا پڑی پت یا کو لے کر جلدی ہشت یال جلو۔ اب ھی سایس جل رہی ہے۔ وہ ان کی مدد سے خود پر قانو
ناکر ندا کو ہاست یل لے کر گنی ب ھی۔
شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو اس نے کچھ ب ھی نہیں ی یانا ب ھا۔
ندا کے اس قعل سے انک مغصوم جان نا ب ھر کسی کا گ یدہ خون اینی نہلی سایسن پر ہی دم نوڑ
گ یا۔
ہوش میں آنے کے ئعد ندا پر ب ھر خ تون سوار ہو گ یا ب ھا ،اس نے ا یے جسم میں مت نقل ہونے خون
کی نونل ئکال کر ب ھت یکی اور ب ھر سے دنوانگی کے عالم میں خود کو ئفصان نہیجانے کی کوسش کرنے لگی،
اس کی جالت کے پیش ئظر ردا ڈاکیر کو نالنے کے لیے ب ھاگی۔
350
اسے نہیں ی یا ب ھا ٍڈاکیر کے ک یین میں کون ہے کون نہیں ،اس نے ڈاکیر کو ندا کی ک نف یت
ی یائی،۔
ب ھا گیے ہونے اس کی نکر کسی وخود سے ہوئی ب ھی ،اس کے ہابھ سے قون گرا مگر اسے کوئی ہوش
نہیں ب ھا۔
اس نے اور دو پرسوں نے ندا کو ستٹ ھاال ہوا ب ھا مگر ب ھر ب ھی وہ نےقانو ہو رہی ب ھی۔
اس میں نہ جانے اینی طاقت کہاں سے آ گنی ب ھی کہ زپردشنی خود کو خ ھڑوا کر ڈاکیر کو دھکا دنا اور
نلیگ سے اپر کر خ ھت سے کودنے کے لیے ب ھاگی ،مگر گرنے سے نہلے ہی کسی نے ساند اسے نکڑا
ب ھا۔
اس کی جالت کو دنکھ کر ردا فرش پر گری ب ھی ،اس میں اینی ب ھی سکت نہیں تجی ب ھی کہ نہ دنکھ
سکے کہ آگے ک یا ہوا ہے ،اس کی نہن کے سابھ ہونے اس ق یامت چیز جادنے نے اسے ناگلین کی
جدوں نک نہیجا دنا ب ھا۔
خ یاخ!!!
ب ھیڑ کی گوتج سے جہاں ندا کی خیخ و ئکار ی ید ہوئی ب ھی وہیں اسے ب ھی ہوش آنا ب ھا۔
کوئی لڑکا ندا کو ا یے نازوؤں میں جکڑے قانو کیے ہونے ب ھا ،ب ھیڑ ب ھی ساند اشی نے ندا کو مارا ب ھا،
خٹھی اس کا خ تون خ ھاگ کی طرح پتٹھ گ یا ب ھا۔ مگر کچھ دپر ئعد ب ھر وہ یٹ ھری ہوئی شیرئی کی طرح اشی پر
خ ھیتیے کی کوسش کرنے لگی ب ھی۔
مچ ھے نہیں خت یا ،نہیں خت یا مچ ھے ،کچھ نہیں تجا میرے ناس ،شب خٹم ہو گ یا ،ک توں تجا کر مچھے نل
نل کی موت مارنا جا ہیے ہو ئم لوگ۔ ک یا قصور ہے میرا؟ خ ھوڑو مچ ھے خ نگلی ایسان ،ئم سارے مرد کیے
351
ہونے ہو ،سور ہو ئم لوگ ،لٹیرے عزنوں کے ،سوروں سے ب ھی ندپر۔ خ ھوڑو مچ ھے ورنہ تمہیں ب ھی جان
سے مار دوں گی میں۔ معلظات نکیے ہونے وہ خود کو خ ھڑانے کی ب ھرنور کوسش کر رہی ب ھی۔ مگر مقانل
کی طاقت اس سے کہیں زنادہ ب ھی۔
گ مچک ھت س
چپ انکدم چپ اگر اب کوئی نکواس کی نو لگاؤں گا انک اور یچ کر ،ھی! ندا کے نا لین پر وہ
اینی زور سے دہاڑا کہ ردا ب ھی اخ ھل کر رہ گنی۔
ک توں رہوں میں چپ ،نولو ک توں رہوں میں چپ؟ ندا ا یے آپ میں ہی نہیں ب ھی۔
ک توں ئم لوگ غورنوں کے لیے نےرخم ہو ،ک توں دل نہیں کاپت یا ئم لوگوں کا غورنوں کی عزپیں
لو یے ہونے ،تمہاری ماں نہ توں کے سابھ ایسا ہونا رہےگا اور ئم چیزپر لوگ اینی ع یاشی میں لگے رہوگے،
اگر ایسی ہی مردانگی میں آگ لگنی ہیں نو نامرد ک توں نہیں ین جانے،کم سے کم تمہاری غورنوں کو نو نہیں
نوچے کھسونےگا کوئی ئم خیسا جانور؟
چب دی یا ہمارے لیے ب ھی ہی نہیں نو ک توں ی یدا ک یا گ یا ہمیں ،ع یاشی ئم لوگ کرو اور ب ھگیے ہم۔
کچھ دپر جاموشی کے ئعد وہ رونے رونے ب ھر جالنے لگی ب ھی نہ جانے ئغیر کہ اس کے خملوں نے کیسے
اسے قانو کرنے والے کی دی یا ہال دی ب ھی۔ کیسے اسے ظوقانوں کی ئظر کر دنا ب ھا جس میں وہ خود کو ذرہ
ذرہ نک ھرنے دنکھ رہا ب ھا۔
اگر ئم نے اب ب ھی مچ ھے نہیں خ ھوڑا نو میں تمہیں ب ھی جان سے مار دوں گی۔ مچ ھے اس کنی کمتنی
دی یا میں ان کمین لوگوں کے ییچ ر ہیے کے لیے تجانا جا ہیے ہو کہ نہ مچ ھے ب ھر سے نوچ کھسوٹ ک ھاپیں،
ج
دنک ھیا جہٹم میں جاپیں گے نہ شب اور ئم ب ھی اگر مچ ھے نہیں خ ھوڑا نو ،ہٹمی ہیں شب ،شب جلیں گے،
352
کٹھی معافی نہیں ملے گی ان لوگوں کو ،اور جن کی وجہ سے ایسا ہوا وہ ب ھی شب کے شب ،کب نک
تجاؤگے مچ ھے ،دنک ھیا میں نہت جلد اس کمیحت اور ذل یل چفیر دی یا کو خ ھوڑ دوں گی۔
ً
اس کی خیخ و ئکار پر ئفری یا آدھا ہاست یل وہاں خمع ہو گ یا ب ھا۔ اس کی جالت کو دنکھ کر کسی کی
ئگاہوں میں پرس و ہمدردی ب ھی نو کوئی اس کی نانوں سے خوفزدہ ،اور ساند کچھ اس پر پتنی ق یامت سے
اس سے دور ب ھاگ رہے بھے ان کی ئگاہوں میں چقارت ب ھی خیسے وہ کوئی ناناک خیس ہو۔
ندا کے پرزور اخیجاج پر اس لڑکے نے اس پر مزند گرقت شحت کر کے ڈاکیر کو اسے نےہوشی کا
اتجکسن د ییے کے لیے کہا ب ھا ،کچھ دپر ئعد جہاں اس نے کہرام مجانا ہوا ب ھا اب وہاں موت کا سا شیانا
خ ھانا ہوا ب ھا۔
جاپیں آپ لوگ نہاں سے ،اس لڑکے نے وہاں موخود لوگوں کو ب ھگانا۔
روؤ مت لڑکی دعا کرو ان کے لیے۔ وہ لڑکا روئی ہوئی ردا کے ناس آنا ب ھا۔ ڈاکیر کی زنائی اسے تمام
نانوں کا علم نہلے ہی ہو چکا ب ھا۔
آئی ہوش میں آنے کے ئعد ب ھر وہی کریں گی،
ڈویٹ وری چب نک تمہاری آئی ب ھیک نہیں ہو جائی میں نہیں ہوں۔
آپ کون ہیں؟ اور ہماری ہ یلپ ک توں کر رہے ہیں؟ آیسوں صاف کر کے ردا نے اس کے
م نعلق نوخ ھا۔
میرا نام سارق ہے ،اور میں نہ ہللا کے لیے کر رہا ہوں اس سے زنادہ میرے ناس کوئی خواب نہیں
س
ہے ،کافی دپر نک وہ اسے یسلی د ییا رہا ،اس نے کہا ب ھا وہ اسے ای یا ب ھائی مچ ھے ،اور ردا نے اسے واقعی
ب ھائی سمچھ کر تمام ناپیں ی یا دی ب ھیں۔
353
مگر اسے نہ سمچھ میں نہیں آنا ب ھا کہ وہ نہ شب سن کر وہ وجشت زدہ ہو کر وہاں سے ک توں گ یا
ب ھا؟ اور ب ھر سام نلک وہ اسے کہیں ئظر نہیں آنا۔
ان کا دماعی نوازن نگڑ رہا ہے ،خیسی ان کی جالت ہے کچھ کہا نہیں جا سک یا نہ کت یا سروای تو کر
سکنی ہیں۔ ڈاکیر نے ندا کی رنوریس دنکھ کر ی یانا۔
نہ نار نار خود کو ئفصان نہیجانے کی کوسش کریں گی ،ممکن ہے کام یاب ب ھی ہو جاپیں کٹھی۔
نو ہمیں ک یا کرنا جا ہیے پت یا کو تجانے کے لیے؟۔ ردا کی جاموشی پر واچ مین ائکل نے ڈاکیر سے
نوخ ھا۔
آپ انہیں نہاں سے کہیں اور لے جاپیں ،جہاں انہیں نہاں ہونے جادنے کی ناد نہ ش یانے ،نہاں
رہ یا ان کے لیے ساند م یاشب نہیں ہے ،نہاں کے لوگ نہاں کی آب و ہوا انہیں اس قیز سے ناہر
نہیں آنے دےگی ،نو کوسش کریں انہیں نہاں سے دور ب ھیج دیں۔
ایسا کوئی نہیں ہے ڈاکیرئی صاچتہ جن کے ناس پت یا کو ب ھچوا دیں ،اور نہ کوئی لے کر جانے واال۔
شب سے پیشٹ آیسن ہے ان کی سادی کر دیں کسی ا خھے لڑکے سے خو انہیں ستٹ ھال سکے۔
پ
ڈاکیر اینی نات کہہ کر جا جکی ب ھی اور وہ ساکت و جامد تٹھی ہوئی فسمت کی اس شٹم طرئقی پر مائم
ک یاں ب ھی۔
کیسے تجانے وہ ندا کو ،کون ہے ان کا ای یا؟ ندا کی دھمکی "وہ مر جانے گی مگر اس گ ھر میں نہیں
جانے گی"۔ ک یا کرے وہ؟ اینی پڑی نو وہ نہیں ب ھی خت یا پڑا قدرت اس سے کام لے رہی ب ھی ،کت یا پڑا
نوخھ ڈال دنا گ یا ب ھا اس پر جس کا وزن اس کے لیے اب ھانا نا ممکن ہو گ یا ب ھا ،ک یا ک یا کرے وہ؟ کس
کس کو ستٹ ھالے؟
354
دس جتے کے فریب سارق آنا ب ھا اور ندا کے ہوش میں آنے نک وہیں رہا ب ھا ،اس کی موخودگی ردا کی
سمچھ سے ناالپر ب ھی ،وہ اس کی مدد کر رہا ب ھا ،ندا کے تمام معامالت کو ا یسے جان رہا ب ھا خیسے اس کا شب
سے پڑا چیر خواہ ہو۔
ردا نے اسے دنکھ کر کچھ سوجا ب ھا ،اور اس سے نات کرنے کا ارادہ کر کے واچ مین ائکل کو گ ھر
ب ھیج دنا ناکہ وہ وہاں شب ستٹھال سکیں۔
اس نے نہ نات نوٹ کی ب ھی کہ وہ نار نار اینی آنکھوں کی تمی صاف کر رہا ب ھا خیسے خود ب ھی کسی
پڑے کرب سے گزر رہا ہو۔ مگر ک توں؟
خ ھوڑو مچ ھے ،تجاؤ ،ڈنڈ مام ،ب ھائی۔ مچ ھے جانے دو میں نے کچھ نہیں ک یا۔ ندا کے خیجیے سے وہ دونوں
خواس ناچتہ ہو کر اس کے فریب آنے بھے۔
اور ردا سارق کو ا یے فریب دنکھ کر نےتجاسا خوفزدہ ہو کر خود کو اس سے خ ھیانے کی کوسش کر
رہی ب ھی۔
میں نے کچھ نہیں ک یا ،مم۔۔مچ ھے۔۔حج۔جانے دو۔ اس کے خوفزدہ ہو کر خ ھتیے سے ردا کا دل
ئکل نف سے ب ھر گ یا ب ھا۔ اور ساند سارق کا ب ھی۔
آئی نہ کچھ نہیں کہیں گے آپ کو ،نہ ا خھے ہیں میرے ب ھائی خیسے۔ ردا نے ندا کو گلے لگا کر یسلی
دی۔
ین۔نہیں مرد ا خھے نہیں ہونے ردا ،نہ نہت گ یدے ہونے ہیں ئم اس کو ب ھگاؤ۔ نہ ندلہ لت یے آنا
ہے نہ ب ھی اینی ہوس نوری کرےگا نہ مرد! مرد نہیں ہیں ،نامرد کیے ہیں سور ہیں ،جہٹم میں جلیں
گے۔ وہ ب ھر سے اشی ہیجائی ک نف یت میں مت یال ہو گنی ب ھی۔
355
اگر ئم چپ نہیں ہوئی نا نو دنک ھیا ب ھر میں ک یا کرنا ہوں ،ل یکن اگر جاموشی سے میری نات ستوگی نو
تمہیں کوئی کچھ نہیں کہےگا ،کوئی تچ ب ھی نہیں کرےگا۔ اس لڑکے کی نات پر ندا نے دہل کر ردا کا
ہابھ مصتوطی سے نکڑا گونا وہ درندہ ہو اور ردا اس کی مجاقظ ہو۔
میں نے کہا نا کوئی کچھ نہیں کہےگا ،کوئی ب ھی اب ئم سے ندلہ نہیں لےگا ،کوئی ب ھی ،ئکا پرامس۔
ب ھوڑی شی نات کرئی ہے مچ ھے غور سے ستو۔ اس کے دو نوک انداز پر ندا ردا کے ییچ ھے ہی خ ھنی رہی۔ ردا
نے اسے نات کرنے کا اسارہ ک یا۔
رنلیکس! نہ دنکھو میں ئم سے دور ک ھڑا ہوں۔ اور نہیں سے نات کروں گا ،وہ ان دونوں سے کچھ
قاصلے پر ک ھڑا ہو گ یا۔
ئم ا یے گ ھر جانا نہیں جاہنی ،تمہیں سارے مردوں سے ئفرت ہے ،ئم کسی سے سادی ب ھی نہیں
کروگی ،اور ب ھر سے سوسانڈ کر کے مر جاوگی ،تمہیں لگ یا ہے نہ شب کر کے ئم تچ جاؤگی؟ ہللا اس پر تمہیں
عذاب نہیں دے گا؟ اس کی نات پر ندا نے اسے غصے سے دنک ھا جسے اس نے ئظرانداز کر دنا۔
اس دی یا میں کتیے لوگ ا یسے ہیں خو اس سے ب ھی پڑی ق یامت سے گزرنے ہیں مگر وہ لوگ اس سے
ہدایت نا کر ی یک راشتہ اخت یار کر لت یے ہیں،
مگر ئم ک یا کر رہی ہو؟ ہمیشہ کے لیے ا یے آپ کو جہٹم کا ای یدھن ی یا رہی ہو ،ئم ا یے گ یاہگاروں کو
جہٹم میں جانے کی ند دعا دے رہی ہو مگر ئم ب ھی نو انہیں لوگوں کے سابھ وہیں جانے کا ای نظام کر رہی
ہو۔
س
نہیں میں ان لوگوں کے سابھ نہیں جاؤں گی مچ ھے۔ اور میں ک توں جاؤں گی جہٹم میں؟ اس کی
س
نات مچ ھے ی یا ندا ب ھڑکی ب ھی۔ ردا کے فریب ہونے سے اسے خوصلہ ہوا ب ھا۔
356
سوسانڈ کر کے مرنے والے جہٹم میں ہی جاپیں گے اور اشی جال میں ہمیشہ اس میں رہیں گے۔
میں جای یا ہوں تمہارے سابھ نہت علط ہوا ہے ،اس کا کوئی رد و ندل نہیں ہے مگر ہللا ہر چیز پر
قادر ہے۔ ئم نہاں سے دور جاؤ ،شب سے دور جن سے تمہیں ئفرت ہے ،تمہاری ئظر میں سارے مرد
پرے ہیں ،مگر کوئی انک نو اخ ھا ہوگا نا ،نو اس سے سادی کر کے جلی جاؤ نہاں سے دور۔ اور اینی زندگی
کی ینی سروعات کرو ،مچ ھے ئقین ہے انک دو سال میں ئم شب ب ھول جاؤگی۔ مگر نہ خودکسی کر کے خود کو
ہمیشہ کی جہٹم میں مت خ ھونکوں۔
اس کی سادی والی نات پر ندا نہلے نو جاموش رہی اور ب ھر ناگلوں کی طرح ہیسیے لگی ب ھی اور ای یا ہیسی
ب ھی کہ ان دونوں کو اس کے دماعی نوازن نگڑنے کا ئقین ہو جال ب ھا۔
سادی! کون کرےگا مچھ سے؟ ہے کوئی مرد خو گت یگ ر یپ وکٹم کو ق تول کرے ،اور ہاں مرد کی
نات کر رہی ہوں میں نامرد کی نہیں ،ردا نو یس جاموش شی آیسوں نہانے اسے دنکھ رہی ب ھی۔
وہ جس طرح اب ناپیں کر رہی ب ھی کون کہ یا کل نہ لڑکی ناگلین کی جدوں کو خ ھو رہی ب ھی نا کچھ دپر
نہلے جد سے زنادہ خوفزدہ ب ھی۔
وہ ک یا خواب د ییا ،اسے نو خود اصل مردوں کی نہجان نہیں رہی ب ھی۔
دنکھو ،خیسے ناتچوں ائگل یاں پراپر نہیں ہوپیں و یسے ہی سارے مرد نےعیرت اور رذنل نہیں ہونے۔
اس نے ب ھر سے نات سروع کی۔
ئم سادی سدہ ہو؟ کافی دپر کی جاموشی کے ئعد ندا کی آواز گوتجی ،اس کی ناپیں سن کر وہ کافی
نارمل ہو کر نات کر رہی ب ھی۔
نہیں! سارق خو اسے کچھ اور ی یانے جا رہا ب ھا ،چیران ہو کر اس کے سوال کا خواب دنا۔
357
ب ھیک ہے جلو ب ھر! ئم کر لو ب ھر مچھ سے سادی ،ختنی اخ ھی ناپیں کر رہے ہو نو ک یا ی یا ئم ہی اصل
مرد ہو ،وہ نلکل ب ھی شیریس نہیں ب ھی ،وہ دونوں اس کی خود اذ ینی اور مذاق کو اخ ھی طرح سمچھ رہے
بھے۔
سارق اس کی نات پر ساکڈ ہوا ب ھا۔ اس کے ساند وہم و گمان میں ب ھی نہ نات نہیں ب ھی ،مگر ردا
نے اب کے اسے غور سے دنک ھا ب ھا۔
ک یا ہوا ا یے ساکڈ ک توں ہو گیے؟ اب ھی ئم ہی نو کہہ رہے بھے کہ کسی ا خھے لڑکے سے سادی کر
کے اس یسنی سے دور جلی جاؤں ،اور ینی زندگی سروع کروں ،نو ئم لے کر جلو ب ھر ،ہے ئم میں ای نی
ہمت؟۔ اب وہ ای یا نہیں سارق کا مذاق اڑا رہی ب ھی۔ اب اس کا انداز نلکل ب ھی نارمل نہیں ب ھا۔
ردا جاموش تماسائی ینی ان دونوں کی ناپیں سن رہی ب ھی ،عیر ارادی ظور پر وہ سارق کے خواب کی مت نظر
ب ھی ،اور اس کے مت یت خواب کی خواہسم ید ب ھی۔
نہیں!
میں نہیں کر سک یا ،میں سادی ہی نہیں کر سک یا کسی سے ب ھی۔ کافی دپر ئعد وہ خواب د ییے کے
قانل ہوا ب ھا۔ اور اس کا خواب ندا کی نوقع کے غین مظانق ب ھا مگر ردا کو اس کے اس خواب کی نوقع
نہیں ب ھی۔
ہا ہا ہا اور مچ ھے گ یان دے رہے ہو سادی کر کے زندگی سروع کرو ،ندا نے اس کی ئقل ا ناری اور
غصے سے اس کی طرف سے متہ ب ھیر ل یا۔
میں اخ ھا ایسان نہیں ہوں اور ئم انک اخ ھا ایسان ڈزرو کرئی ہو ،اور میں وہ اخ ھا ایسان ڈھونڈ کر ہی نہ
نات کر رہا ہوں،
358
میرسے اش یاد کا پت یا ہے وہ کچھ دن ئعد شغودنہ جا رہا ہے میں نے اس سے نات کی نو وہ راضی ہے
تمہاری مدد کے لیے ،تمہارے واچ مین ائکل ب ھی سابھ بھے ،انہوں نے ب ھی اس سے نات کی۔
ہاں پت یا وہ اخ ھا لڑکا ہے تمہیں نہاں سے دور لے جانے گا۔ اور تمہارا خ یال ب ھی ر کھےگا۔ واچ مین
ائکل خو ان کے لیے جانے لت یے گیے بھے ،سارق کی نات سن کر انہوں نے ب ھی اس کی نای ید کی۔ ردا
کو ان دونوں کی نانوں سے ام ید کی کرن ئظر آئی ب ھی۔
ئم پرے ہو ،چب انک پرا ایسان مچ ھے رخ یکٹ کر رہا ہے نو اخ ھا ایسان نو۔۔۔
میں تمہیں رخ یکٹ نہیں کر رہا ہوں میں تمہیں ی یا رہا ہوں کہ میں تمہارے النق نہیں ہوں۔ سارق
نے اس کی نات ییچ میں ہی کاٹ دی۔ اس کی عدم نوجہی وہ پت توں محسوس کر رہے بھے۔ ئعنی وہ محض
ان لوگوں کو اینی نانوں سے زچ کرنا جاہ رہی ب ھی ،اس کے ارادے میں نات اب ھی ب ھی مرنے کی ہی
ب ھی۔
ہا ہا ہا ری یلی! کت یا لٹم انکسک توز دے رہے ہو ئم ،ی یا ہے تمہیں؟۔ اور اب نہاں سے جاؤ ئم شب ،مچ ھے
ن
کسی کی شکل نہیں د ک ھنی ،نہ میری زندگی ہے ،میں کچھ ب ھی کروں ،کوئی نہیں ہونے ئم شب مچ ھے
ی یانے والے۔
آئی آئی نلیز ا یسے نہیں کریں۔ ردا اس کے اجانک ب ھٹ پڑنے سے خوفزدہ ہو گنی ب ھی۔
اس لڑکے کو کہو نہاں سے جانے ،کمیتہ نہانہ دنکھو کیسا گ ھڑ رہا ہے ،مچ ھے اس سے ک یا کسی سے
ب ھی سادی نہیں کرئی ،جاؤ نہاں سے۔ ردا نے ب ھ نکار کر کہا۔
شٹ اپ! تمہیں لگ یا ہے میں نہانہ گ ھڑ رہا ہوں ،کچھ جاینی ہو میرے نارے میں ئم خو ایسی نات کر
رہی ہو؟ نہیں نا؟ نو ستو!
359
میں تمہارے ہی نہیں کسی ب ھی لڑکی کے النق نہیں ہوں ،کسی پری لڑکی کے النق ب ھی نہیں،
میں تمہاری ہ یلپ کر رہا ہوں ک تونکہ میں ا یے نہت سے گ یاہوں کا کقارہ ادا کرنے کی کوسش کر
رہا ہوں ،میں ا یے گ یاہوں کا نوخھ ہ یانے کی کوسش کر رہا ہوں ،میں ہللا کی ئظر میں اخ ھا ہونے کی
کوسش کر رہا ہوں ،ک تونکہ میں نہت گ یاہگار ایسان ہوں ،نہت زنادہ۔
اس معاملہ میں ئم مغصوم ہو مگر میں مغصوم نہیں ب ھا نلکہ انک لٹیرا ب ھا میں جس نے انک
مغصوم لڑکی کی مغصوم یت خ ھین لی ،اسے زایتہ ی یا دنا ،دو سال میں اس کے ییچ ھے ناگلوں کی طرح پڑا رہا
اور اسے خ یت کر ہی دم ل یا مگر جالل طر ئقے سے نہیں خرام طر ئقے سے۔
میں وہ ناکام مرد ہوں جس کی وجہ سے انک مغصوم لڑکی ندکردار ب ھہری ،وہ جانور ہوں خو اسے زپردشنی
اس را شیے پر گھشیٹ کر النا ،نہت مج یت کرنا ب ھا میں اس سے اور وہ مچھ سے ،مگر میں نے مج یت کو
ہوس ی یا دنا ،ا یے دل کے سابھ سابھ اس کے دل سے ب ھی گ یاہ کا خوف م یا دنا۔
اور ان گ یاہوں کا خم یازہ میں نے اسے اور انک انکس یڈیٹ میں ای یا انک تیر گ توا کر ب ھگ یا مگر ای یا ہی
نہیں ہوا،
میری چف نفت جان کر مچ ھے میری قٹملی نے عاق کر دنا ،اور اب میرے ناس نہ نوکری ہے اور نہ گ ھر۔
اب ی یاؤ میں کیسے تمہارے النق ہوا؟ میں کیسے تمہاری چقاظت کر سک یا ہوں؟ انک پزیس مین ہو کر میں
در در کی ب ھوکریں ک ھا رہا ب ھا چب مچ ھے ہللا نے ا یے در پر ی یاہ دی۔
چب مچ ھے ا یے گ یاہوں کا اجساس ہوا نہت دپر ہو جکی ب ھی۔ مگر میں تمہاری طرح خود کسی کر کے
خرام موت مر کر اب اور ہللا کو ناراض نہیں کر سک یا۔ مگر میں واقعی کسی کے النق نہیں ہوں ،ئم اخ ھی
لڑکی ہو ،تمہارے سابھ زنادئی ہوئی ئم مظلوم ہو مگر میں طالم ب ھا۔ مچ ھے ئقین ہے ہللا تمہارے سابھ ہونے
360
طلم کا جساب ان طالموں سے ضرور لےگا ،مگر ہللا کے واشطے ئم اینی زندگی ی یاہ مت کرو خرام موت مت
مرو۔
وہ نو لیے نو لیے ہایپ گ یا ب ھا ،کچھ دپر نہلے خو اس کا غصہ ب ھا وہ اب کرب ین کر آیسوؤں کی صورت
نہہ رہا ب ھا۔
پ
دونوں نہ ییں ساکڈ تٹھی اسے رونا ہوا دنکھ رہی ب ھیں ،اس کی جالت دنکھ کر ندا اینی جالت ب ھول گنی
ب ھی،
اس نے نے اخت یار ای یا دل ی توال ب ھا جہاں سارق کی چف نفت جان کر جاموشی کے عالوہ کوئی دوسرا
اجساس نہیں ب ھا ،ساند دونوں نہ توں نے اس کی ندامت اور کرب کو واصح محسوس ک یا ب ھا۔
دو دن ہو گیے بھے ندا کو ہاست یل میں ،مگر وہ کسی ب ھی جال میں گ ھر جانے پر راضی نہیں ب ھی،
سارق اس دن کے ئعد ان دونوں کے سا میے نہیں آنا ب ھا مگر واچ مین ائکل کے ذر ئعے اسے ئکاح کے
لیے قورس کروا رہا ب ھا جس پر ندا غصے سے ائکار کر د ینی۔
آئی ک یا ہوا اینی جاموش ک توں ہو؟ وہ اب ھی گ ھر جا کر آئی ب ھی ،مام ڈنڈ کو وہ ندا کی شیریس ک یڈیسن کے
م نعلق تمام ناپیں ی یا جکی ب ھی ،وہ لوگ ہاست یل آنا جا ہیے بھے مگر ندا ان لوگوں کو نہ دنک ھیا جاہنی ب ھی اور نہ
ملیا۔
وہ چب سے آئی ب ھی ندا کو جاموش دنکھ رہی ب ھی اور اس کی نہ عیر معمولی جاموشی اسے کھل رہی
ب ھی۔
میں سوسانڈ نہیں کروں گی ردا مگر میں نہاں سروای تو نہیں کر سکنی ،تمہیں ی یا ہے وہ آینی انک
غورت سے کہہ رہی ب ھیں کہ نہ لڑکی ناناک ہے ،ا یے جتے کو اس سے دور رک ھیا ،اور اس سارق کو ب ھی
361
ایسا ہی کہا اس آینی نے ،اس کو نہت گ یدہ گ یدہ ب ھی نوال۔ اس کو ندا تمام ناپیں ی یانے لگی خو اس کی
عیر موخودگی میں ہوئی ب ھی۔
میں ناناک ہوں ردا ،مچ ھے ان لوگوں نے گ یدہ کر دنا ،میں زندہ کیسے رہوں؟ ساری زندگی نہ لوگ مچ ھے
ا یسے ہی کہیں گے ،وہ نو لڑکا ہے اس کو نہیں تحش رہے نو مچ ھے ک یا تحشیں گے۔ ئم دعا کرو نا میں
ا یسے ہی مر جاؤں۔ اس کی نات پر ردا کو سدت سے رونا آنا ب ھا۔
نہیں آئی کوئی کچھ نہیں کہےگا ،آپ اخ ھی زندگی گزاریں گی۔ ندا کو اینی ئکل نف میں دنکھ کر اسے
سمچھ میں نہیں آ رہا ب ھا کیسے اسے یسلی دے۔
میں نے سارق سے سادی کا نوال ب ھا نا نو وہ نولی کہ ئم دونوں ناناک ہو اس لیے انک دوسرے کے
سابھ ہی سادی کر لو ،اور ای یا گ یدہ وخود لے کر اس ہاست یل سے ئکل جاؤ۔
میں نے دنک ھا وہ رو رہا ب ھا انک کونہ میں ک ھڑا ہوا۔
ردا اسے ک یا ی یائی وہ نو ا یے گ ھر کے نوکروں سے اس سے ب ھی ند پر ناپیں سن کر آ رہی ب ھی۔
اس نے دنک ھا ب ھا سارق خو اندر آ رہا ب ھا وہیں سے نلٹ گ یا ب ھا ،ساند وہ ا یے اعیراقات پر سرم یدہ ب ھا۔
وہ ندا کو انک م یٹ کا کہہ کر ب ھا گیے ہونے اس کے ناس گنی ب ھی۔
سارق ب ھائی ،آپ ک توں سرم یدہ ہیں ،لوگوں کی نانوں پر دھ یان مت دیں ،مچ ھے نہیں ی یا کہ میں آپ
سے ئفرت ک توں نہیں کر نا رہی ہوں خیسی ئفرت اشی قعل پر مچ ھے ا یے ب ھائی سے ہے۔ ساند اس لیے
کہ ا یے کیے کا ب ھگ یان آپ نے خود ب ھگ یا کسی اور نے نہیں۔
نو نلیز آپ ہم سے سرم یدہ نہ ہوں ،اس کی نات سن کر سارق مسکرانا۔
ا یے ب ھائی سے ب ھی مت کرو ،اس کی نات پر اس نے کوئی خواب نہیں دنا۔
362
آپ آئی سے سادی کر لیں ،اور نہاں سے دور جلے جاپیں۔ نا ب ھر آپ کو ب ھی آئی کے۔۔۔ سارق
نے اسے مزند نو لیے نہیں دنا۔
تمہاری آئی مغصوم ہے اس کے سابھ طلم ہوا ہے ،میں نہلے ب ھی کہہ چکا ہوں ،مگر میں اس کے
النق نہیں ہوں ،میں اسے کچھ نہیں دے سک یا ،ئم سمچ ھاؤ اسے وہ لڑکا مت نظر ہے اس سے سادی کرنے
کے لیے۔
ردا کوئی خواب د ینی مگر ندا کے زور ئکارنے پر اسے جانا پڑا ،جانے ہونے ردا نے دنک ھا ب ھا وہ ب ھر سے
خ ھپ کر اینی آنکھوں کی تمی صاف کر رہا ب ھا۔
ک توں کر رہی ہو ئم ایسا؟ اجسان کرنا جاہ رہی ہو مچھ پر کہ انک ل یگڑے اور ناکارہ ش یاہ کار ایسان سے
خ
سادی کر کے اسے زمانے کی ذلت سے تجا ل یا؟ سارق کی ھیچ ھالہٹ پر ردا نے تمشکل اینی مسکراہٹ
روکی۔
نہیں! نہ اجسان نہیں ہے ،ندا کے ناپرات و یسے ہی جامد بھے ،اسے نہاں سے جانا ب ھا یس۔
انک کمی ئم میں ہے اور انک مچھ میں ،دونوں انک دوسرے کے سا میے سرم یدہ ہو کر زندگی نہیں
مچ س
ی م ی
گزاریں گے اور نہ انک دوسرے کو کم پر یں گے ،م ا نی زندگی خت یا ،یں ا نی۔
ئ ھ
میرے ناس کچھ نہیں ہے لڑکی۔ میں آج جانہ ندوش ہوں۔ وہ ا یے آپ کو نہت ہی کم پر سمچھ رہا
ب ھا۔
مچ ھے نہاں سے دور لے جاؤ ،ئم نے ہی اب ھی کہا ب ھا کہ ہللا ای نظام کرےگا ،نو کر دےگا وہ ر ہیے کا
ب ھی اور ک ھانے کا ب ھی۔ مگر نہ طے ہے میں نہاں نہیں رہوں گی۔
363
نہاں کے لوگوں کی ئظروں میں ندا شہ یاز لعاری کو مرنا ہے ،ندا کے صدی انداز پر سارق کو اس کی
جالت کے پیش ئظر ہٹ ھیار ڈا لیے پڑے۔
اور ب ھر وہی ہوا ،سارق نے خود ہی ئکاح کا ای نظام ک یا ،مگر وہ نہ جانے ک توں ان دونوں کے سا میے
خ
ھچ ھک رہا ب ھا۔
مگر اس کا کہا شچ ہوا ب ھا کہ "ہللا ر ہیے کا ای نظام ب ھی کرےگا اور ک ھانے کا ب ھی" ،جس لڑکے کے
سابھ سارق ندا کا ئکاح کروانا جاہ رہا ب ھا اشی نے شغودنہ میں قٹملی وپزہ کے سابھ اس کی نوکری کا
ی یدویشت کروا دنا ب ھا۔
اور ب ھر ردا نے گ ھر آکر نہ اطالع دی ب ھی کہ ندا نے ہاست یل سے ب ھاگ کر خود کا انکس یڈیٹ کروا ل یا
جس میں اس کی ناڈی نالکل مسخ ہو گنی۔
شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم اس کی اینی ئکل نف دہ موت پر کنی مہت توں نک ساکت رہے بھے ،ان کی
زنان سے انک لفظ نہیں ئکال ب ھا۔
ان کی جالت کو دنک ھیے ہونے اس کا نہت نار دل جاہا کہ انہیں چف نفت ی یا دے مگر ندا سے ک یا ہوا
وعدہ نوڑنے کی ب ھی اس میں ہمت نہیں ب ھی ،اور ب ھر آج نک اس نے اس کا نذکرہ کسی سے ب ھی نہیں
ک یا اور نہ واچ مین ائکل نے۔
اور ب ھر وقت گزرنے کے سابھ سابھ ندا کی موت پر صیر نو آ گ یا ب ھا مگر ندامت کسی کی کم نہیں
ہوئی ب ھی ،آج ب ھی ضرار اور مام ڈنڈ پت توں اس کے غم میں نلک نلک کر رونے بھے۔
اور وہ ان شب کی جالت پر۔
" ایسان ختنی پڑی ڈگری جاصل کرنا ہے اشی جساب سے شحت اور کڑا امیجان ب ھی د ییا ہے"۔
364
مگر چب وہ غظٹم ڈگری اس کے ہابھ میں انک ساندار نوزیسن کے سابھ آئی ہے نو وہ امیجان کی تمام
پر شجت یاں انک ہی نل میں ب ھول جا نا ہے ،وہ شب ب ھول جا نا ہے کہ کیسے اس نے ب ھوک ،ی یاس ،اور
پت ید کی سدت کو پرادشت کرنے ہونے نہ ڈگری جاصل کی ہے.
اس ڈگری کی سان ہی ایسی ہوئی ہے کہ تمام مشفت و ئکال نف نل میں ب ھال د ینی ہے ،اور ب ھر
نات نہیں نہیں رکنی،
نہلے ایسان ڈگری جاصل کرنے کے لیے امیجان د ییا ہے ب ھر اس ڈگری کے النق ہے نا نہیں؟
"نہ امیجان د ییا ہے" ،اور نہ امیجان نہلے امیجان سے ب ھی کڑا ہونا ہے ،عرض "ایسان کی زندگی محض انک
امیجان کے سوا کچھ ب ھی نہیں"۔
اور جہاں امیجان کی نات آئی ہے نو وہاں شجت توں کا ذکر نو ہونا ہی ہے،
اور جاص نات نہ ہے کہ امیجان کے ئعد ب ھی لوگ انہیں ک یانوں کا مظالعہ کرنے ہیں خ نہوں نے
ان کی رانوں کی پت ید اڑائی ہوئی ب ھی ،اور مظالعہ ک توں کرنے ہیں ی یا ہے؟
"ناکہ انہیں ی یا جلے کہ خو ڈگری انہیں ملی ہے وہ اس میں وہ کامل ہیں نا نہیں؟ ،کہ کہیں ان
ک یانوں کے کسی پتیے کی غقلت کی وجہ سے ان کی ڈگری پر کوئی سوالتہ یسان نہ لگ جانے"۔ اس لیے
وہ نار نار ان کا مظالعہ کرنے ہیں۔
نو ذرا ی یاؤ! "ہللا کی مج یت اور اس کے فرب کی ڈگری سے پڑی ب ھی کوئی ڈگری ہے؟"۔ ک یا ی یا
امیجان کے ا یے پڑی ڈگری مل جائی ہے؟
نہیں! اس کے سوال پر قون کے دوسری طرف سے نک لفطی خواب ہی آنا۔
365
نلکل! "ی یا امیجان کے کوئی ڈگری نہیں ملنی"" ،وہی لوگ نہ امیجانات د ییے ہیں خو ہللا کے نہاں
کوئی نل ید مریتہ نانے ہیں" ،ورنہ کتیے ہی لوگ ا یسے ہیں جن کی زندگی جانوروں کی مای ید ،نے مفصد ،نے
جس ہو کر زندگی گزار رہے ہیں ،انہیں نہ دی یا کی چیر ہے نہ دی یا ی یانے والے کی۔
اس کی ناپیں ندا کو نہت شی چف نفت کا ادراک کروا رہی ب ھیں ،خ نہیں وہ اب ھی ب ھی سمچھ کر نہ
ب مچ س
ھی کا مظاہرہ کر رہی ھی۔
وہ جاموشی سے اس کے مزند نو لیے کا ای نظار کر رہی ب ھی ،دل الگ انداز میں دھڑک رہا ب ھا کہ نہ
جانے اگلے القاظ کس نوع یت کے ہوں۔
س
ک یا ہللا کی مج یت نہ سک ھائی ہے کہ ی یدہ خود کو مغصوم اور دوسرے کو گ یاہگار مچھے؟ اس کے سوال
پر ندا کی زنان نو نہیں کھلی مگر سر زور سے ائکار میں ہل رہا ب ھا" ،ہللا کی مج یت نو ی یدے کو جاکسار ی یا د ینی
ہے ،نہ نو نکیر کی عالمت ہے خو ایسان خود کو نہیر اور دوسرے کو ندپر سمچ ھیا ہے"۔ اور "نکیر کرنے
والوں کی سزا نو پڑی شحت ہے"۔
"ہم اگر کسی کی وجہ سے کوئی سزا نانے ہیں نو ب ھی دین اس کی اجازت نہیں د ییا کہ خود کو پری
س
سمچھ کر مقانل کو گ یاہگار سمچ ھا جاوے"۔ نلکہ اس پر م یجکم رہ یا ہے کہ ہمارے سابھ خو ہونا ہے وہ
ہمارے ہی ہاب ھوں کی کمائی ہے ،ہم وہ علم نہیں رک ھیے خو ہللا کو معلوم ہے۔
اور "ہللا ا یے ی یدوں کے ہر غمل پر ئظر ر کھے ہونے ہے ،وہ کسی کا ب ھی کوئی غمل ی یا سزا خزا کا
معاملہ کیے ہرگز نہیں خ ھوڑےگا ،اور نہ ہللا ہی کا کام ہے" ،جسے ہم ستٹ ھالے ہونے ہیں ،نو ب ھر ہم
کہاں خق پر ہیں؟
366
ہللا کی مج یت اور فرب کی ڈگری جاصل کرنے کے ئعد ک یا ان ک یانوں ئع نی ان لوگوں سے الئعلق ہونا
نا ان سے ئفرت کرنا ز یب د ییا ہے؟۔
مگر خو ہوا اس میں میرا ک یا قصور ب ھا؟ ندا کی تم یاک آواز پر وہ نل ب ھر کے لیے جاموش ہوئی ب ھی،
اگر ہم ا یے اغمال کا جاپزہ لیں نو ہمیں سمچھ میں آ جا نا ہے کہ ہم ا یے ب ھی نے قصور نہیں بھے،
اس نے درپردہ اسے کوئی نات سمچ ھائی ب ھی جسے سن کر ندا ئکلحت جاموش رہ گنی ب ھی ،اس کا ذہن
تیزی سے اینی تچ ھلی زندگی کی طرف دوڑا ب ھا۔ نہ جانے کون کون سے خ ھیے ہونے گ یاہ اسے ناد آنے
بھے،
نہ ایسائی قظرت ہے ندا ،خو ہمیں ئکل نف د ییا ہے ہمیں اس سے ئفرت ہو جائی ہے ،مگر چب
معاملہ ہللا کی مج یت کا آجانے نا نو ب ھر ہر چیز زپرو ہو جائی ہے ،ب ھر ک یا ئکل نف اور ک یا ئکل نف د ییے واال،
نوپرہ کے القاظ اسے کوئی اور ہی ستق پڑھا رہے بھے،
میں ا یے دل کا ک یا کروں ،ندامت اور ئکل نف کے اجساس سے ئکلنی اس کی سسک یاں ام اخمد کے
کانوں میں پڑی ب ھیں۔
وایس نلٹ آؤ ندا! خ یکہ اس میں تمہارے لیے ب ھی اور نافی لوگوں کے لیے ب ھی چیر ہے ،نہت سے
لوگ اس موقع کے ای نظار میں دی یا سے کوچ کر گیے کہ کاش انہیں نلتیے کا انک موقع ملیا نو وہ نلتیے
میں دپر نہیں لگانے ،مگر ہللا کے کام ہللا جانے۔
ن س
دی یا خزا سزا کا جہان نہیں ہے نہ نو یس انک امیجان گاہ ہے ،چب لوگ ہیں ھیے یب ہللا ان
مچ
کے سا میے عیری یاک واقعات لے کر آ نا ہے ،ی یکوں کے لیے ائعامات کی نارش کرنا ہے محض سمچ ھانے
کے لیے۔
367
اور اس میں خو سمچھ جانے ہیں ،ان کی دی یا ہی ندل جائی ہے ،اور وہ ب ھر اس سزا کو خ ھیل کر ا یے
رب کے در پر آ کر پڑ جانے ہیں ،اور ہللا کا در نو وہ در ہے کہ چب ی یدے وہاں ی یاہ گزین ہو جاپیں نو ب ھر
انہیں انک اور ائعام ئعنی خ یت کی خوشحیری دی جائی ہے ،نو نہ خزا سزا ہللا کا کام ہے ،ہمارا نہیں،
نو ب ھر نہ کام ہللا ہی کو کرنے د ییا جا ہیے ،ہمیں ایسان ہی رہ یا جا ہیے ،ہر ایسان ا یے چصے کا
جساب ک یاب خود دےگا ،ہمارا کام نو یس ہللا کو راضی کرنا ہے اور ہللا سے راضی رہ یا ہے ،ہر جال میں
ہر قٹمت پر۔ اس کی ناپیں کتنی اتمان افروز ب ھیں نہ نو ندا ا یے دل کے ند لیے پر اندازہ لگا رہی ب ھی۔
تمہیں ی یا ہے ،کل ق یامت میں کسی کسی کو نہ خواب دنا جانےگا کہ "ئم اس ذرا شی ی یکی سے
عاقل ہو کر ولی پتیے پتیے رہ گیے"۔
نو ہللا جن کاموں کا موقع دے رہا ہے اس سے قاندہ اب ھانے میں دپر نہیں کرئی جا ہیے ،کہیں ایسا
نہ ہو کہ کل ہمیں ب ھی نہ خواب دنا جانے کہ ئم ولی پت یے پتیے رہ گیے۔
ئم یس انک نات کو ناد کرو ندا ،تمہاری کون شی زندگی نہیرین ب ھی؟
است یکر سے اس کی آواز ندا کے اس خ ھونے سے نورے گ ھر میں گوتج رہی ب ھی ،اور وہ اس کی ناپیں
سن کر پڑپ اب ھی ب ھی ،اس کے آخری سوال نے اس کے دل کی آخری ب ھایس ب ھی ئکال دی ب ھی۔
اور پڑپ نو خھ سال ئعد سارق ب ھی گ یا ب ھا ،خو ندا کو ردا کا قون سمچھ کر د ییے کے ئعد ای یا ضروری
کام تم یانے لگا ب ھا ،مگر ب ھر کچھ دپر ئعد ندا کا خ یال کرنے ہونے وہ ناہر آنا مگر قون سے آئی آواز اور اس
سے ئکلیے القاظ اس کی دی یا نہہ و ناال کر گیے بھے ،اس کی دعاپیں مسیجاب ہوئی ب ھیں ،نوپرہ شیرازی ہللا
کی امان میں رہی ب ھی۔
368
وہ لڑک ھڑانے قدموں سے اندر گ یا اور جس جال میں ب ھا اشی میں شجدہ رپز ہو گ یا۔ آج ہللا نے اسے انک
اور الزام سے پری کر دنا ب ھا۔
چب سے وہ نوپرہ شیرازی کی ناپیں سن کر آنا ب ھا اس کا دل عج یب ہو رہا ب ھا ،اسے سمچھ میں نہیں
آ رہا ب ھا کہ ک یا کرے ،اب ندا کی وایسی نو ئقتنی ب ھی ،وہ خود ب ھی جاہ یا ب ھا کہ وہ ای توں سے وایس خڑ
جانے ،مگر!!!
ردا نے اسے ی یانا ب ھا کہ کسی لڑکے نے نوپرہ کے جالف کوئی نات کی ب ھی جسے ضرار لعاری نے سن
ل یا ب ھا اور ب ھر وہیں سے وہ جدا ہونے بھے ،اس کا مظلب وہ اسے دنکھ چکا ہوگا ،اور اب اسے اینی نہن
کے سوہر کے روپ میں دنکھ کر وہ ب ھر سے مت نفر ہو گ یا نو؟ ،نا ب ھر وایس اینی ی توی کو ئکل نف دے پتٹ ھا
نو؟ ،نوپرہ کی نانوں سے وہ اندازہ لگا چکا ب ھا کہ اس کا ندالؤ پڑا الگ ہے ،اس نے کسی اور مقام پر قدم رکھ
دنا ہے مگر وہ انک نار ب ھر اس کی ئکل نف کی وجہ نہیں پت یا جاہ یا ب ھا ،اس نات کو لے کر اس کا دل اندر
سے کچھ خوفزدہ ب ھی ہو رہا ب ھا۔
کاش میں نے ایسا کوئی کام نہ ک یا ہونا ،ا یے اندر ہونے والی وجشت سے آج نہلی نار وہ ندا کو وہ
رونے ہونے خ ھوڑ کر ناہر ئکل آنا ب ھا ،اگر ضرار نے اسے نہجان ل یا ،نا ندا نے نہ جان ل یا کہ وہ لڑکی کوئی
اور نہیں نوپرہ ہی نہیں ب ھی نو؟ نا ہللا ،اس نے آسمان کی طرف ئگاہ کی۔
کاش ایسان ا یسے کام ہی نہ کرے خو اسے زندگی ب ھر کچوکے لگانے رہیں ،اس کا دل جاہ یا ب ھا کہ
وہ تمام مردوں کو خمع کر کے ان سے کہے کہ جدارا زنا ہللا نے خرام ک یا ہے نو ئم ب ھی اسے خود پر خرام
کر لو ،خیسے چیزپر سے گ ھن کرنے ہو و یسے ہی زنا سے گ ھن کرو ،نہ گ ھیاؤنا کام زندگی میں پڑی ذلت اور
ئکل نف د ییا ہے۔
369
م
اے ہللا نو پڑا ش یار ہے ،اور نو قادر ہے کمل ش یاری پر ،اور تیری قدرت پڑی زپردشت ہے ،ہم
ش یاہکاروں کی دونوں جہاں میں ش یاری کرنا ہللا! دعاپیں کر کے وہ ہللا سے اگلے قدم کے لیے مدد مانگ رہا
ب ھا۔
ئ ً
زندگی میں خو رہا ب ھا قت یا اس کے رب کی مرضی سے ہو رہا ب ھا نو ھر وہ توں کرم ید ہو رہا ب ھا ،اسے نو
ق ک ب
ا یے رب پر ب ھروسہ کرنا جا ہیے ب ھا۔
اس کا رب اسے ہر نار مانوستوں سے ئکال ال نا ب ھا ،چب ہللا نے اس کی تمام دعاپیں مسیجاب کی ب ھیں
نو اسے اس کی آگے کی سوچ کا ب ھی علم ہوگا ،اور ب ھر وہ کب ی یدوں کو ی نہا خھوڑنا ہے؟۔
ا یے دل میں سکون اپرنا دنکھ کر اس نے ا یے رب کا سکر ادا ک یا ب ھا۔
اس نے جاب سے خ ھنی لے کر تمام امور تمیانے اور ندا کے لیے انک سرپراپز لے کر ا یے گ ھر کی
طرف روانہ ہو گ یا ،اسے ئقین ب ھا کہ اب نک ندا نے رو رو کر اینی جالت خراب کرلی ہوگی ،اسے چب
کسی نات کا اجساس ہونا ب ھا نو نہت زنادہ ہونا ب ھا۔
ندا سے نات کر کے اسے سکون محسوس ہوا ب ھا ،ا یے رب پر ئقین کے سابھ اسے ندا کے نلت یے کا
ب ھی ئقین ب ھا ،اور وہ اس کی وایسی کی مت نظر ب ھی ،اسے نہ ب ھی خوف نہیں ب ھا کہ سارق کو دنکھ کر ضرار
ک یا ری یکسن د ئگا؟۔
اور نہ اسے سارق کے م نعلق جان کر نہ محسوس ہوا ب ھا کہ وہ اسے جاینی ہے،
اس کی زندگی میں خو کچھ ب ھی گ یاہوں کے ذر ئعے عالم گمراہی میں رہے بھے ،وہ کب کے اینی موت
مارے گیے بھے۔
370
ً
اور آج وہ اس کے لیے اس کے سوہر کی نہن کا سوہر ب ھا ،خو اس کے لیے قطعا اختنی اور عیر محرم
ب ھا ،جس سے نہ اس کا کوئی واشطہ ب ھا اور نہ ہونا ب ھا۔
مچ ھے ئقین ہے ب ھاب ھی آئی آپ کی نات سن کر ضرور وایس نلٹ آپیں گی ،ان کی ہمارے لیے قکر
طاہر ہو رہی ب ھی۔
ان ساء ہللا! ہللا چیر کا ہی معاملہ کرےگا۔
آپ کی ناپیں دل میں اپرئی ہیں ،ایسان کی ک نف یت نلکل ندل د ینی ہیں ،دل ہی ندل جا نا ہے۔
نہیں ردا! ی یدوں کا کام نو ضرف سمچ ھانا ہے ہدایت د ییا نو ہللا کا کام ہے ،یس جلوص دل سے ہللا
کے لیے امر نالمعروف کرنے رہ یا ہے۔ ردا نے اس کی نات سے ائقاق ک یا ب ھا۔
شب کتیے خوش ہو جاپیں گے نا ،میں نو اخمد سے ب ھی زنادہ انکساپت یڈ ہوں ،مگر ڈر سا ب ھی لگ رہا
ہے۔
ک توں ڈر ک توں لگ رہا ہے؟
نات وہی ہے اکیر ہم جس چیز کے لیے نہت انکساپت یڈ ہونے ہیں وہ نہیں ہوئی ،معاملہ اس کے
الٹ ہو جا نا ہے ،نہت نار دنک ھا ہے ایسا میں نے۔
ہللا ہمارے سابھ وہی معاملہ کرنا ہے خیسا ہمارا گمان ہونا ہے ،نو ہللا سے اخ ھا گمان رک ھو ،ان ساء ہللا
اخ ھا معاملہ ہی ہوگا۔
آپ نہیرین ییحر ہیں ،اور ہمارے لیے ہللا کا نہیرین تحفہ۔ چب سے وہ اس گ ھر میں آئی ب ھی ان پت توں
کے نہی خملے سن رہی ب ھی۔
انک نات نوخ ھوں ب ھاب ھی؟
371
ہ
ممم! نوخ ھو!۔۔۔
آپ نے ب ھائی کو اینی جلدی کیسے معاف کر دنا ،آئی مین آپ کو دنکھ کر ایسا لگ یا ہے خیسے آپ نے
پڑی شحت آزمایش خ ھیلی ہے ،اور نہ شب ب ھائی کی وجہ سے ہوا ،انہوں نے آپ پر سک کر کے آپ کو
نےدجل کر دنا۔
ردا کی نات پر اس کے جلیے ہابھ نکدم ساکت ہونے بھے،
ئم جاینی ہو ردا! میں نے ضرار کو اینی جلدی معاف نہیں ک یا ختنی جلدی میرے رب نے مچ ھے
معاف کر دنا ب ھا ،پڑی نافرمان ی یدی ب ھی میں اس کی،
زندگی کا انک لم یا عرصہ گ یاہوں میں گزارنے کے ئعد ب ھی ہللا نے مچ ھے نہیں دھ نکارا نو میں ہللا کے
اس ی یدے کو کیسے دھ نکار د ینی خو انک ظونل سزا نا کر ہللا کے ی یک ی یدوں میں سامل ہو گ یا ب ھا۔
اسے ناد آنا ب ھا ،اس نے چب خھ سال ئعد ضرار لعاری کو دنک ھا ب ھا نو اس کے دل میں اس کے لیے
کوئی اجساس نہیں جاگا ب ھا ،نہ تیزاری کا نہ ئفرت کا ،مگر وہ انک الگ ضرار کو دنکھ کر چیران رہ گنی ب ھی،
اس کے جہرے پر سیت کے سابھ اتمان کا نور بھی ب ھا۔
اور ب ھر چب ضرار نے اسے نل نل اینی مج یت کا اجساس دالنا یب ب ھی اس کے دل میں کوئی
اجساس ی یدار نہیں ہوا ب ھا ،وہ اس کی دن رات جدمت کرئی ب ھی مگر ضرف ہللا کے لیے ،اس میں اس کا
ای یا کوئی اجساس سامل نہیں ب ھا،
مگر ب ھر اس کی زندگی کے م نعلق جان کر اس کا اس کے دل میں اس کی ئکل نف کا اجساس ی یدا
ہوا ،اس کی ئکل نف پر اس کے آیسوں ئکل آنے بھے ،اس کی زندگی میں وایسی کے لیے اس نے اشیجارہ
372
م
کرنا سروع کر دنا ب ھا ،مگر دس دن نک ب ھی اس کا دل طمین نہیں ہوا ب ھا ،اسے ا یے رب پر ئقین ب ھا
کہ خو ب ھی ہوگا اس کے لیے نہیرین ہوگا۔
اور ب ھر چب وہ ہما وقت اس کی مج یت کا دم ب ھرنا نو اسے انک عج یب سا خوف الخق ہوا ب ھا ،اس کے
سا میے ہی وہ ا یے رب سے اس کے لیے فرناد ک یاں رہ یا ،ایسا جال نو اس کا خھ سال نہلے ب ھی نہیں
دنک ھا ب ھا ،خھ سال نہلے ب ھی وہ اس سے مج یت کرنا ب ھا نہت زنادہ کرنا ب ھا ،مگر خھ سال ئعد خو اس میں
دنوانگی اور خ تون وہ دنکھ رہی ب ھی وہ اسے واقعی خوفزدہ کر گ یا ب ھا۔ اس نے فرآن کی اس آیت کی ئقسیر
پڑھی ب ھی جس میں ی توی تچوں کی مج یت مومن کو آزمایش میں ڈال د ینی ہے ،ان کی مج یت کو ف یتہ ب ھی
کہا گ یا ہے ،ایسان مج ی ِت مجاز میں صجیح و علط کا فرق ب ھول جا نا ہے ،اس کی اس دنوانگی نے اسے نہ
ضرف خوفزدہ ک یا ب ھا نلکہ ہللا سے ب ھی وہ خ یا محسوس کر رہی ب ھی۔
ضرار لعاری کو یس اس کی قکر ب ھی ،اسے یس اس کی جان جہاں جا ہیے ب ھی ،وہ اس سے مج یت میں
اس درجہ پڑھ گ یا ب ھا کہ اس نے اس کی تچ ھلی زندگی کو نکسر ب ھال دنا ب ھا مگر وہ ا یے والدین سے مت نفر ب ھا،
اس نے خھ سال ان سے عاقل ہو کر گزارے بھے ،خو ساند گ یاہ ہی ب ھا ،ساند اشی لیے اس کے اشیجارہ
میں اسے کوئی اسارہ نہیں مل رہا ب ھا۔
اور چب وہ اس کی مج یت میں اس کے سا میے خ ھکا ب ھا یب اس نے اسے صاف نات کی ب ھی ،اس
نے ا یے دل کا خوف اس کے سا میے ی یان کر دنا ب ھا ،جس پر ضرار لعاری پری طرح پڑپ اب ھا ب ھا۔
اور دروازے کے ناہر پتٹ ھے ہونے اس نے اس کا رونا نلک یا دنک ھا ب ھا جس میں وہ انک ہللا کی مج یت
کی گردان کر رہا ب ھا،
373
اور ب ھر اگلے دن وہ ی یا اس سے کوئی نات کیے سرم یدہ سا اس گ ھر سے جا چکا ب ھا اور ب ھر اس کے
رب نے اس پر ای یا ق نصلہ ب ھی طاہر کر دنا ب ھا ،اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ اس کے سابھ خرم میں ہے،
پ
اس نے دنک ھا ب ھا وہ اس کے سابھ آب زم زم کے ک توے کے ناس تٹھی ہے اور وہ اسے نائی نال رہا
ہے ،اس نے دنک ھا ب ھا کہ وہ اس کے سابھ مد یتہ میں اقظار کر رہی ہے۔ اور ب ھر اس کا دل اس پر
راضی ہو گ یا ب ھا کہ ضرار لعاری اس کا سای یان ہے جسے ہللا نے اس کے لیے ا نارا ہے۔
اسے نہ ب ھی خوف رہ یا ب ھا کہ کہیں اس سے کوئی ایسا غمل نہ ہو جانے جس سے وہ م یکیرین میں ہو
جانے اور اسے محسوس ہی نہ ہو ،نو ب ھر وہ ہللا کے سا میے ظونل شجدوں میں روئی ب ھی ،اور ہللا ا یے ی یدوں
کا جال جای یا ہے۔
ب ھاب ھی آپ! ردا کو سمچھ نہیں آ رہا ب ھا وہ ک یا کہے ،اس کا خود کا دل عج یب لے پر دھڑک رہا ب ھا،
اس کا دل کر رہا ب ھا اسے ب ھی اشی نل اتمان کی جالوت مل جانے۔
نہ ک ھانا لے کر جاؤ میں ذرا صقائی کر دوں گ ھر کی ،اس نے ردا کو لیچ ناکس نکڑانا ،اور ردا ی یا کچھ نولے
چپ جاپ کچن سے ئکلنی جلی گنی ،ساند اس کے ناس اس وقت کہیے کو کچھ تجا نہیں ب ھا۔
سارق ،مم۔میں۔۔وا۔یس۔۔آپ۔۔نے رئط لفظوں میں وہ ا یے دل کی ک نف یت ی یان کرنے کی
م
کوسش کر ہی ب ھی ،مگر اجساس کی سدت سے کمل خملہ نو لیے سے قاضر ہو رہی ب ھی۔
ندا ،کام ڈاؤن ،ہم وایس جاپیں گے ،نلیز ڈویٹ کرانے نار ،تمہیں رونے ہونے دنک ھیا نہت پرا
انکسیرپیس ہونا ہے میرے لیے۔
میں نہیں رو رہی ہوں ،اور اگر اینی ئکل نف ہوئی ہے نو ک توں اک یلے خ ھوڑ کر گیے،
آئم سوری ،علطی ہو گنی!۔۔
374
سارق نے اس کے گ یلے جہرے کو دنک ھیے ہونے کہا ،ئم میری اشیرپتٹھ ہو ندا ،ل یکن چب ئم کمزور
پڑئی ہو نو تمہارا نہ کمزور سا سوہر اور کمزوری محسوس کرنا ہے ،اس کی نات پر ندا کی آنکھوں سے تیزی سے
آیسوں نہے بھے۔
میرے سوہر کمزور نہیں ہیں ،چیردار خو کٹھی انہیں کمزور کہا۔ رونے ہونے اس کے نازو پر مکا مار
کر ائگلی دک ھائی ،خو سارق نے مسکرانے ہونے ب ھام لی۔
خو جکم! عزپزان ،مگر رونا ی ید کرو ،اب ھی دونوں اقالظون آ گیے نا نو اینی عزپز ازجان مما کو رونے ہونے
دنکھ کر ا یے عزپز ازجان نانا سے ب ھی ناراض ہو جاپیں گے۔
اوکے ،نہیں روئی ،مگر میں ،،وہ اصل نات کہیے ب ھر انک گنی ،سارق نے اس کے آیسوں صاف کر
کے انک لقافہ اس کی جایب پڑھانا۔
ی۔نہ ک یا ہے؟۔۔
خود دنکھ لو! اس کے کہیے پر ندا نے لقافہ ک ھول کر دنک ھا ،اور کل کی قالیٹ کے نکٹ دنکھ کر اس
نے نے ساچتہ متہ پر ہابھ رک ھا۔
ش۔سارق۔۔ی۔نہ!!!!
کہا ب ھا نا ئم سے تمہارا سوہر نلکل ب ھی ڈیش نہیں ہے۔
مگر آپ کو کیسے؟
میں تمہاری ناپیں سن چکا ب ھا .اور اب چب تمہاری ب ھاب ھی وایس آ گنی ہے نو تمہیں ب ھی وایس جانا
جا ہیے۔
سارق ،ہم شہی کریں گے نا وایس جا کر؟
375
نلکل شہی کریں گے ،تمہاری ب ھاب ھی نے ٍب ھیک کہا" ،نہت سے لوگ وایس نلتیے کے موقع کے
ای نظار میں اس دی یا سے جلے جانے ہیں"۔ نو نہ نو ہللا کا اجسان ہے خو اس نے ہمیں موقع دنا۔
آپ ب ھی جاپیں گے نا اینی قٹملی میں وایس؟ ندا کے سوال پر اس کے جہرے کا رنگ تیزی سے ندال،
ندا نے اس کے جہرے پر خ ھانا کرب ا یے دل میں محسوس ک یا ب ھا۔
"تمہیں فسم ہے خو ئم اس گ ھر کی طرف نلٹ کر آنے ،سمچھ لو ئم پتٹم ہو ،تمہارے ماں ناپ مر گیے
تمہارے لیے ،اور ہمارا کوئی پت یا نہیں ،یس دو ی یت یاں ہیں"۔ اس کے ناپ کی ناپیں اس کے کانوں میں
گوتجی ب ھیں۔
نہیں! میں آ نا ہوں فریش ہو کر ،ئم ک ھانا لگاؤ ،وہ تیزی سے ابھ کر روم میں گ یا۔
نا ہللا نلیز سارق کی قٹملی سے ملیے کا ب ھی کوئی راشتہ ئکال دے ،نو نو پڑاغطمت واال ،نلید جکمت واال
زپردشت رب ہے ،اینی ئکل نف ب ھول کر وہ سارق کی ئکل نف پر پڑپ اب ھی ب ھی۔
اور ب ھر ڈپر کے ئعد دونوں نے مل کر ساری ییک یگ کی ،جتے پراپر ہ یلپ کر رہے بھے ،گ ھو میے کا سن
کر دونوں ہی خوش ہو رہے بھے۔
شہ یاز لعاری ،اور امرین ی یگم ڈشجارج ہو کر گ ھر آ گیے بھے ،ع یدال یاری نے اب ھی انہیں جلیے ب ھرنے
میں نہت زنادہ اخت یاط کی ناک ید کی ب ھی ،جس کا ام اخمد نے نہت خ یال رک ھا ہوا ب ھا۔ اور ان کا یٹ ھا ناڈی
گارڈ اخمد نو ہر وقت ان کے سابھ ہونا۔
نہت کچھ شہی ہو چکا ب ھا ،نہت شی نے پری یب چیزیں ا یے شہی پرنک پر آ جکی ب ھیں مگر جس کے
لیے نہ شب شہی ک یا گ یا ب ھا اس کی آمد کا کوئی ا نا ی یا نہیں ب ھا۔
ردا نے اسے کتنی نار کال کی ب ھی مگر اس کا قون ی ید آ رہا ب ھا ،اب نو اسے ب ھی قکر ہو رہی ب ھی۔
376
شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم ب ھی کنی نار نوخھ جکے بھے ،اور اخمد نو گن گن کر وقت گزار رہا ب ھا۔
وہ کچھ گ ھت توں کے لیے کا لج گنی ب ھی ،آج وہاں ب ھی وہ ای توں کی اہم یت اور ان کے اقدار کا ستق
دے کر آئی ب ھی۔
اور ب ھر اس نے ب ھی وہ ق نصلہ کر ل یا جس کا ساند اب شہی وقت آ چکا ب ھا ،اسے ب ھی انک اور جگہ
نلٹ کر دنک ھیا ب ھا آنا اس زمین کا جال ک یا ہے جہاں اس کی آی یاری ہوئی ب ھی ،ان خھ سالوں میں اس
نے اس زمین کی زرچیزی کے لیے نے تجاسا دعاپیں مانگی ب ھیں۔
ان اکیس دنوں میں زندگی نے نہت تیزی سے نلیا ک ھانا ب ھا کہ ہر کوئی چیران رہ گ یا ب ھا۔
اور ہر ی یدنلی ی یائی ہے کہ ایسان ایسان ہے اور ہللا ہللا ،اور ایسان نےیس ہے ہللا کی رنوی یت کے
سا میے۔
وہ آج آنے واال ب ھا مگر اب ھی نک اس کی آمد کے کوئی آ نار دک ھائی نہیں دنے بھے۔ اور اس کا قون نہ
لگ یا ب ھی پریسائی کا سیب ب ھا۔
"اے ہللا! مچ ھے تیرے لیے ا یے سوہر سے مج یت ہے ،اور میں ان کی مت نظر ہوں۔ اور میں نے انک
نل کے لیے ب ھی انہیں کمیر نہیں سمچ ھا اور نو دلوں کا جال نہیر جای یا ہے"۔
میں اب ب ھی پڑی گ یاہگار ہوں ،اب ب ھی پڑی کم یاں ہوئی ہیں مچھ سے ،نو میرے لیے میرے اتمان
میں کافی ہو جا۔ اور میری مدد فرما ،اور میرے سوہر کی چقاظت فرما۔
اس کا دل دعا میں مشغول ہو چکا ب ھا۔
377
گو وہ انڈنا میں ا یے شہر میربھ میں نہیں ،نلکہ ممتنی آنے بھے ،مگر خھ سال ئعد ا یے ملک میں قدم
رکھ کر دونوں آندندہ ہو گیے بھے ،کتنی دپر نک وہ اتیرنورٹ پر جاموش ک ھڑے رہے بھے ،ز ی یب نے ندا کی
ائگلی نکڑی ہوئی ب ھی اور علی سونا ہوا اس کی گود میں ب ھا ،سارق نے تمام سامان ستٹ ھاال ہوا ب ھا۔
ہاؤ!!! مما وہ آینی لوگوں نے کتیے ڈرئی کیڑے نہیے ہیں ،اتیرنورٹ سے ناہر آنے ہونے ز ی یب نے
کچھ ویسیرن ل یڈپز کو دنکھ کر متہ پر ہابھ رک ھا۔
پت یا ناہر ئکلیے ہونے ہللا کا کون سا آرڈر قالو کرنا ہے؟ سارق نے سامان کو شہی سے کرنے ہونے
ز ی یب سے نوخ ھا۔
ن
ئظر خ ھکا کر جلیا جا ہیے ،نہاں وہاں نہیں دنک ھیا جا ہیے ورنہ ی یڈ ب ھیگ د ک ھیں گے نو ہللا ناراض ہو
ن
جانے گا ،اونلی گڈ ب ھیگ د ک ھنی ہے ،ز ی یب نے ندا کی سک ھائی ہوئی نات ستق کی طرح اسے ش یائی۔
ک یا ہللا مچھ سے ناراض ہو گ یا نانا؟ ز ی یب کے سوال پر سارق نے مسکرا کر ئقی میں سر ہالنا۔
ن
علطی سے علط چیز د کھی نو ہللا معاف کر دے گا ،یٹ ی یکشٹ نائم؟
ی یکشٹ نائم نو ئظر اب ھا کر دنک ھیا ،نانا ای یڈ مما کی طرح ،ا یسے جل یا ،اس نے ا یے ماں ناپ کی طرح سر
پ ً
گ ن ت ی
کو کچھ خ ھکا کر غمال ی یانا ،ندا نے ا نی نی کو ی یار سے د ک ھا خو ان کی ی یائی نی تمام نانوں کو اشی وقت
سے قالو کرنا سروع کر د ینی ب ھی۔
نانا ہم نہاں ک توں آنے ہیں؟ اس نار ز ی یب کے سوال پر ندا نے خواب دنا.
ک توں کہ نہاں مما نانا کے مما نانا ر ہیے ہیں ان سے ملیے کے لیے ،ندا کی نات پر سارق کے قدم کچھ
نل کے لیے رکے مگر اس نے خود کو نے ناپر طاہر ک یا۔
378
ہاؤ!!!! مما نانا کے ب ھی مما نانا ہونے ہیں نہ نو مچ ھے ی یا نہیں ب ھا ،ز ی یب نے چیرت سے سر پر ہابھ
مارا ،ان تچوں کو ی یا ب ھی کیسے ہونا ان دونوں نے کٹھی ا یے والدین کا نذکرہ ک یا ہی نہیں ب ھا۔
ی یکسی ی یانے گیے انڈریس کی طرف رواں دواں ب ھی ،اور وہ دونوں الگ الگ ک نقت توں کا شکار بھے۔
ان کے دل تیزی سے دھڑک رہے بھے ،ندا نے سارق کو دنک ھا جس نے سر سیٹ کی یشت سے لگا
ن
کر آ ک ھیں موندیں ہوئی ب ھیں ،مگر اس کی جساسیت ی یدار ب ھی۔
ضرار لعاری کے قدم تیزی سے ز یتہ ع تور کر رہے بھے ،دل الگ سرساری کی ک نف یت میں مت یال ب ھا،
نہ جا ہیے ہونے ب ھی وہ نہلے وہیں آنا ب ھا جہاں اس کی جان جہاں کا یسیرا ب ھا۔
اس نے زور زور سے ی ید دروازے پر دش یک دی ،مگر خواب ندارد۔
اف! میں قون ب ھی گاڑی میں خ ھوڑ آنا ہوں۔۔۔۔ وہ ی ید دروازے کو دنکھ کر پڑپڑانا۔
اس نے آخری نار اور زور سے دش یک دی ،اور انک ہابھ متہ ر کھے پریسائی کے عالم میں دروازہ کھلیے کا
مت نظر رہا۔
کون ند تمیز ہے؟ انک ای نہائی کرچت یسوائی آواز پر اس نے خ ھیکے سے سر اب ھانا ،ختنی تیزی سر اب ھا
ب ھا و یسے ہی ب ھر خ ھک گ یا۔
کون ہو ب ھائی ،اور ک توں ہمارا دروازہ ک ھیک ھیا رہے ہو؟ دروازے میں ک ھڑی غورت اسے جسمگیں
ئگاہوں سے گ ھور رہی ب ھی۔
ضرار لعاری اس کے القاظ ہمارا دروازہ میں ہی انک گ یا ب ھا۔
نہ آپ کا گ ھر ہے؟ ئظریں ہ توز خ ھکی ہوئی ب ھیں۔
ہاں ہمارا گ ھر ہے،
379
مگر نہاں نو کوئی اور لوگ ر ہیے بھے۔
ب ھیا ب ھاڑے کے گ ھر میں لوگ پرمت یٹ نہیں ر ہیے ،خو لوگ نہلے ر ہیے بھے وہ اب نہ گ ھر خ ھوڑ کر جا
جکے ہیں۔ اب ھی پین دن نہلے انہوں نے نہ گ ھر جالی ک یا۔ غورت کے ئفص یلی خواب پر ضرار لعاری کے
قدم نے اخت یار ییچ ھے ہونے بھے۔
کچھ اندازہ ہے وہ لوگ کہاں شفٹ ہونے ہیں؟ ،خود کو ستٹ ھال کر اس نے سر خ ھکانے ہونے ہی
نوخ ھا۔
نہیں ،ہمیں نہیں ی یا ،غورت نے خواب دے کر دروازہ ی ید کر ل یا ،ضرار لعاری نے انک دو سے اور
نوخ ھا مگر شب کا خواب نکساں ب ھا۔
وہ ہارے ہونے خوارنوں کی طرح اینی گاڑی میں اسیٹیرنگ پر سر ئکانے پتٹ ھا ب ھا۔
"نو ک یا انک نار ب ھر وہ اسے داغ مقارقت دے گنی"۔ نے یسی سے اس کی آنکھ ئم ہوگ ییں ،ی ییس
دن ئعد اس نے نوپرہ ضرار لعاری کو کال کی ب ھی ،مگر اس کا قون ب ھی آؤٹ آف ر ییج ی یا رہا ب ھا۔ ا یے سر
ن
دت کرب سے آ ک ھیں ی ید کر کو دونوں ہاب ھوں سے جکڑے اس نے سر کو سیٹ کی یشت سے لگا کر س ِ
لیں۔
ع یدال یاری کے آرڈر پر وہ اس کا اور ای یا ک ھانا ییک کر کے لفٹ سے اس کے ک یین میں آئی،
پ
ع یدال یاری کو موخود نا ناکر وہ پت یل کے دوسری جایب آ کر تٹھی اور اس کا ای نظار کرنے لگی،
ع یدال یاری اسے مِچو ای نظار ناکر مسکرانے ہونے ہابھ دھو کر اس کے سا میے آ پتٹ ھا۔
میں لیچ نائم میں نو ڈشیرب کا نورڈ لگوا چکا ہوں ب ھر ب ھی پرقعہ میں آئی ہو ،کمال ہے۔ ع یدال یاری نے
اسے معمول کے مظانق حجاب میں دنکھ کر کہا۔
380
مچ ھے نہیں ی یا ب ھا ،اس کی نات پر اس نے دھٹمی آواز میں خواب دنا ،وہ اس کے سا میے آ کر اب ھی
ب ھی ا یسے ہی پروس ہو جائی ب ھی،
ک یا ی یانا ہے؟ ا یے سا میے کچھ پٹیرز کو اب ھا کر دنک ھیے ہونے نوخ ھا۔
جکن کوقتہ کری۔ اس کے سوال کا خواب دے کر اس نے پت یل پر خ ھونا سا دشیرخوان تچ ھا کر ک ھانا
لگانا۔
نہ پٹیرز سانڈ میں رکھ دیں سر ،نہلے ک ھانا ک ھا لیں۔ ناتچ م یٹ نک ب ھی چب وہ ک ھانے کی طرف م توجہ
نہیں ہوا نو اسے کہ یا پڑا۔
میں نے کہا ب ھا نہ سر نہیں کہ یا ،دھ یان رک ھو اس نات کا ،اور نہ ضروری ر یتوریس ہیں ،اب ھی پڑھ یا
ضروری ہے۔ جدتچہ پر انک ئظر ڈال کر اس نے وایس ئظریں پٹیرز پر مرکوز کر دیں۔
جدتچہ نے الچ ھن آمیز ئگاہوں سے اسے دنک ھا ،نو ب ھر اسے جلدی ک ھانا النے کا آرڈر کس خوشی میں ک یا
ب ھا۔
ب ھر ک ھانا کب ک ھاپیں گے؟
ن
ک ھانے کے لیے ہی پتٹ ھا ہوں ،ئم ہی دپر کر ہی ہو۔ اس کی نات پر جدتچہ نے آ ک ھیں ب ھیال کر اسے
دنک ھا۔ میں دپر کر رہی ہوں؟۔ اس کے اس طرح چیران ہونے پر ع یدال یاری نے زپر لب اینی مسکراہٹ
کو روکا۔
نو ک یا میں کر رنا ہوں؟ جلدی کرو نار ،آدھے گ ھتیے ئعد مچ ھے او ئی میں جانا ہے۔
میں ک یا کروں سر ،مظلب کہ ڈاکیر جان ،ک ھانا نو لگا دنا میں نے ،اب اور ک یا کرنا ہے؟
381
ک ھانا لگانا ہے نا ،کھالنا نو سروع نہیں ک یا ہے ،میں انہیں پڑھ یا ہوں ئم جلدی کھالنا سروع کرو ،اس
کے ہوای یاں اڑنے جہرے کو دنکھ کر ئگاہیں ب ھر سے پٹیرز خما دیں۔
میں۔۔۔ وہ ب ھی نہاں؟ جدتچہ اس کی ڈمانڈ پر نوکھالہٹ کا شکار ہوئی ب ھی۔
نو ک یا ناہر کھالنا ہے؟ اوکے اگر اش یاف میں جانا ہے نو وہیں جلو،
ین۔نہیں ،نہیں کھال دوں گی ،اسے اب ھیے دنکھ کر وہ نوکھال کر جلدی سے نولی ،م یادہ وہ اسے شچ میں
خ
ناہر نہ لے جانے ،وہ اب ھی ب ھی نہاں کسی کا ب ھی سام یا کرنے میں ھچ ھک محسوس کر رہی ب ھی۔
ع یدال یاری کو اس کے خوفزدہ ہونے پر افسوس ہوا ب ھا۔
اوکے ،نو ب ھر فریب آ کر پتٹھو ،ایسائی ہابھ ہے تمہارا ،کسی ختنی کا نہیں خو وہیں سے میرے متہ نک
چ س
نہیچ جانے گا۔ جدتچہ اس کے نل نل ند لیے لہجے کو مچ ھیے سے قاضر ب ھی آنا ف نقی کون سا ہے اور
مصتوعی کون سا۔
ئم ب ھی ک ھاؤ ،اک یلے ک ھانے کو نہیں نالنا میں نے تمہیں۔ اس کی نات پر جدتچہ کا اس کے متہ کے
فریب لقمہ لے جا نا ہابھ رکا۔
میں کیسے ک ھاؤں سر ،دو ہی نو ہابھ ہیں۔ اس کی نات پر ع یدال یاری نے پٹیرز سانڈ میں ر کھے اور نوری
طرح اس کی طرف م توجہ ہوا۔
اوہ اخ ھا ،میں سمچ ھا ئم م یتیج کر سکنی ہو ،جلو کوئی نہیں ،میں کھال د ییا ہوں ،سیت ب ھی ادا ہو جانے
گی اور مج یت میں ب ھی اصافہ ہو جانے گا ان ساء ہللا ،اس کا ہابھ نکڑ کے لقمہ ا یے متہ میں رک ھا اور اس
کے لیے ی یار کر کے اس کے متہ کی طرف پڑھانا۔
382
اس کے ہونق جہرے کو دنکھ کر ع یدال یاری نے تمشکل اینی ہیسی صنط کی۔ وہی ک یا کوئی ب ھی اسے
اس طرح کی ناپیں کرنے دنک ھیا نو ا یسے ہی ساکڈ ہونا۔ مگر ہر کسی میں اور اس کی ی توی میں فرق ب ھا۔
اور اینی ی توی کے سابھ اسے ہمیشہ ا یسے ہی رہ یا ب ھا۔
ی ب ھ ک ن
ی ہ ک
اب ک یا میرا جہرہ د نی رہوگی نا ای یا متہ ھی ھولوگی؟ سوہر کی ہر نات ما نی جا یے نا انوسیٹ توی،
ً
ورنہ ہللا کنی ہو جا نا ہے ،اخمد کے انداز میں اس کی نات پر جدتچہ نے قورا متہ ک ھوال ،مگر ب ھر اسے
ع یدال یاری کو کھالنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
خ
ع یدال یاری اس کی ھچ ھک کو ناالنے طاق رک ھیے ہونے ا یسے ہی ک ھا نا اور کھال نا رہا۔ ب ھوڑی دپر ئعد
ک ھانے سے قارغ ہو کر وہ اس کے فریب پتٹھ گ یا۔
اب ی یاؤ ،اوپر کا سین ،جدتچہ نے ع یدال یاری کے سوال پر ای یا خ ھکا سر اوپر اب ھانا اور ا یے اغصاب
پر قانو نانا خو ع یدال یاری کے ال نقات کا شکار ہو کر م ییسر ہو رہے بھے۔
پ
آئی اور اخمد آ گیے ،مگر آئی نو نہلے ہی ی یار ت ٹھی ب ھیں نہاں آنے کے لیے۔ اور آپ کو ی یا ہے شب
کتیے زنادہ ساکڈ بھے انہیں دنکھ کر ،ان کے ناپرات کو سوچ کر اس کے جہرے پر مسکراہٹ آئی۔ اور
ب ھر وہ اسے تمام ناپیں ی یانے لگی۔
ضرار ب ھائی کے لیے نہ سرپراپز ہللا کی طرف سے ائعام ہوگا ،ان ساء ہللا۔ اور آپ ب ھی انہیں کچھ
نہیں ی یانا۔
ع یدال یاری فرصت سے اس کا خوشی سے ب ھرنور جہرہ دنک ھیے ہونے اس کی ناپیں سن رہا ب ھا،
آپ ا یسے ک توں دنکھ رہے ہیں؟ اس کی ئظروں کی پیش سے جدتچہ کو ب ھر سے الچ ھن ہونے لگی۔
383
ن
یس ا یسے ہی ،اخ ھی لگ رہی ب ھیں ئم نولنی ہوئی۔ جدتچہ کی آ ک ھیں ب ھر ب ھیلیں خ نہیں دنکھ کر اس نار
ع یدال یاری نے اینی مسکراہٹ کو آنے سے نہیں روکا۔
میں جاؤں اب؟ اس کی سوجی کو دنک ھیے ہونے اسے نہاں سے جانا ہی م یاشب لگا۔ اس کی اجازت پر
ع یدال یاری نے انک ب ھیڈی سایس خ ھوڑی۔
اب تمہاری ل تو اوور ہو گنی ہیں ی توی ،کل سے ڈنوئی خواین کر رہی ہو ئم۔ مسز عاضم کے سابھ آینی
کو تمہیں آپر یٹ کرنا ہے۔ ع یدال یاری کی نات پر وہ اخ ھل کر ک ھڑی ہوئی۔
نہیں! میں اب آپ کے ہاست یل میں جاب نہیں کروں گی نلیز ،اس کے خوفزدہ جہرے کو دنکھ کر
ع یدال یاری نے اس کا ہابھ نکڑ ا یے فریب ک یا۔
ا یے ہی ہاست یل میں کوئی جاب کرنا ب ھی نہیں ہے ی توی ،مگر ای یا فرض یٹ ھانا نو ضروری ہے نا ،نو اب
ا یے اس یٹ ھے سے ذہن پر زور مت ڈالو ،ع یدال یاری نے اس کے دماغ پر ائگلی سے ی یپ ک یا۔
مگر میں ،میں نہیں کسی کے سا میے آ سکنی ،شب ک یا سوخیں گے۔ وہ اب ھی ب ھی اشی داپرے میں
ب ھی۔
ک توں نہیں آ سکییں؟ اور ک یا سوخیں گے وہ لوگ ،ی یاؤ ذرا میں ب ھی ستوں ،اس کو اشی زون میں
خ
جانے دنکھ کر وہ اخ ھا جاصا ھیچ ھال گ یا۔
مچ ھے اتچم ئی نے شب ی یانا ب ھا ،وہ آپ مچ ھے ،کیسے اور شب لوگ ،اسے سمچھ نہیں آ رہا ب ھا کیسے اسے
سمچ ھانے ،مگر ع یدال یاری اس کے نونے ب ھونے خملوں کا مظلب اخ ھی طرح سمچھ گ یا ب ھا۔
چب تمہیں نہ ئقین ہے کہ ہللا تمہیں رسوا نہیں کرےگا نو ب ھر نہ خوف کیسا؟ نہاں ہر کوئی جای یا
ہے کہ ئم میری ی توی ہو ،اور اب سے نہیں ساڑھے جار سالوں سے اس کا میں اعالن کر چکا ہوں۔
384
جدتچہ ہللا پر ب ھروسہ کر کے آزاد ہونا ضروری ہے ،ئع نی ئقی ِن کامل سے ہی کام پت یا ہے ،ڈگمگانے
ہونے ئقین ایسان کو و یسے ہی ڈنو د ییے ہیں۔
مچ ھے ئقین ہے ا یے رب پر۔ اسے اینی نے ئقتنی پر افسوس ہوا ب ھا۔ واقعی چب ہللا پر ب ھروسہ ہے نو
ب ھر خوف کیسا۔
س
نو ب ھر میں ک یا مچھوں؟ اس کا جہرہ اوپر کر کے خواب جا یے کی کوسش کی۔
میں کل سے آؤں گی آپ کے سابھ ہی۔
گڈ گرل۔ ع یدال یاری کو اشی خواب کی ام ید ب ھی۔
پت توں اس کے گرد پتٹ ھے ہونے اس کی زندگی کے م نعلق نوخھ رہے بھے ،وہ کہاں رہی ،کیسے رہی ،اور
م
وہ مسکرا کر نہت ہی مج نصر خواب دے کر انہیں طمین کر رہی ب ھی۔
ان کی خوشی کا ب ھکانہ نہیں رہا ب ھا چب اس نے ی یانا ا یے دن ضرار اشی کے سابھ ب ھا ،اس کے
ن
انکس یڈیٹ سے ئکل نف ب ھی ہ یجی ،اور انہیں اس میں آنے والے ختیج کی وجہ انہیں ا خھے سے سمچھ میں آ
گنی ب ھی۔
آج آپ لوگ انڈمٹ ہو رہے ہیں ک تونکہ ل یدن سے خو ڈاکیر آ رہے ہیں انہیں وایس جلدی جانا ہے۔
مگر پت یا پریس نو نہاں نہیں ہے ،انہوں نے نا لیے کی کوسش کی۔
وہ چب آپیں گے نو آپ لوگ ان کے لیے ان کے صیر کا ائعام ہوں گے ان ساء ہللا۔
دونوں جان ک یا آپ لوگ اخمد کے لیے ب ھی پر یٹم یٹ نہیں کرواپیں گے؟ ام اخمد نو کہہ رہی ب ھی
"اخمد داداجان کے سابھ مسجد میں تماز پڑ ھیے جانے گا ،ب ھر ان کے سابھ ک یڈی اور قاپت یگ گٹمز ب ھی
385
ک ھیلےگا"۔ ہویٹ ل نکا کر اس نے ان دونوں کو ناری ناری دنک ھا خو آنکھوں میں تمی لیے اسے دنکھ رہے
بھے۔
امی انو! یٹماری ،جادنات ،ئفع اور ئفصان ہللا کی طرف سے ہیں ناکہ ی یدہ ہللا کے فریب ہو ،اس کے
فرب کا مٹمنی ہو ،اور صیر اور اسنقامت سے ان امیجانات کا سام یا کرے ،چب ہللا نہ معامالت کرنا ہے
نو ان کو سلچ ھانے کا ای نظام ب ھی کرنا ہے ،اور ب ھر عالج کرنا سیت ہے ،اور نا ام یدی کفر۔ انہیں
جاموش دنکھ کر ام اخمد نے ب ھر کہ یا سروع ک یا۔
آپ لوگوں نے نہ ک توں سوجا کہ نہی آپ لوگوں کی سزا ہے۔ نہ ک توں نہیں سوجا کہ ہللا نے گرانا
اس لیے ب ھا ناکہ آپ کو ی یا جلے کہ جس را شیے پر ہم لوگ ہیں اس پر ا یسے یٹ ھر ہیں جن سے نکراکر آپ
کو لہو لہان ہی ہونا ہے ،نو اس کا ادراک کر کے اس یٹ ھر نلے را شیے سے ب ھر سے ابھ کر ک ھڑے ہو
جاپیں ،اور وہ راشتہ ی یدنل کر کے شہی اور ش یدھے را شیے پر جلیں ،نہ نو غقل م یدی نہیں ب ھی نا کہ
چب ہللا نے راشتہ کھال خ ھوڑا ب ھا نو ب ھر آپ نے اسے ی ید ک توں سمچ ھا۔ آپ لوگوں کی رنورٹ کے مظانق
آپ لوگوں کا عالج کل ب ھی ممکن ب ھا اور الچمدهلل آج ب ھی ممکن ہے ،مگر آپ لوگوں نے ہللا کی اس
مہلت کو ئظرانداز کر کے اس کی رخمت سے متہ موڑا ہے۔
آپ لوگوں کو نہ سوخ یا جا ہیے ب ھا کہ عالج کرواکر ہللا کے درنار میں جا کر جاضری دیں اس کے
کک شی
سا میے پتٹھ کر نونہ کریں ،اس کا الم یں۔ اس کو جا یں ،ھر اس کی ما یں ،اس کے فریب ہو
پ ب پ ھ
کر اس کی ی یدگی کریں۔
ان شب کو ئظرانداز کرنا ک یا ہللا کے اس خ ھوڑے ہونے را شیے سے ئظر ب ھیرنا نہیں ب ھا۔
386
ئ
آپ کو خھ سال نہلے ہی ای یا عالج کروانا جا ہت یے ب ھا ،زندگی اور صحت ہللا کی پڑی عم ییں ہیں ،چیر کوئی
نہیں۔
اب کرواکر سیت ب ھی ادا کریں اور ا یے نونے کی خواہش ب ھی۔ وہ پت توں اس کی ناپیں ا یسے سن
رہے بھے خیسے وہ کسی اور زنان میں نات کر رہی ہے۔ ندلے نو شب بھے مگر اس کے ندالؤ نے ان
لوگوں کو چیران کر دنا ب ھا۔
اب ی یاپیں دونوں جان کہ اخمد کی وش نوری کرئی ہے نا نہیں؟ ورنہ اخمد کنی ہو جانے گا ،ام اخمد
کی نات پر اخمد نے ای یا سوال ب ھر دہرانا۔
ردا جاؤ! ع یدال یاری سے کہہ دو آج ہی انڈمٹ کرے ہمیں۔ شہ یاز لعاری نے ام اخمد کے سر پر
شففت سے ہابھ رک ھا۔ ردا ان کی رصا م یدی سن کر ع یدال یاری کے نورسن کی طرف ب ھاگی ب ھی۔
اخمد آپ دونوں کے لیے اینی ساری دعا کرےگا۔ ہللا میرا پیشٹ فری یڈ ہے نا نو وہ سو ش یاک آپ
دونوں کو اخ ھا کر دےگا۔ اخمد نے خوش ہو کر دونوں کو اینی ہللا سے دوشنی کو فحرنہ ی یان ک یا۔
نو اخمد ہللا سے اینی ان دونوں جانوں کی ب ھی فری یڈشپ کروانےگا نا؟ شہ یاز لعاری نے انک ہابھ امرین
ی یگم کے ک یدھے پر رک ھا اور دوسرے میں اخمد کو ا یے چصار میں ل یا۔
اخمد فری یڈشپ کروانےگا ،اور ب ھر ہللا اخمد سے ای یا سارا ہت نی ہو جانے گا ،ہے نا ام اخمد؟ ام اخمد کے
جہرے پر ہابھ رکھ کر نوخ ھا۔
نالکل! اخمد ہللا کو آلوپز ہتنی کرےگا ،اس کی فرماتیرداری کر کے۔ اب اخمد کو اینی دونوں جانوں کی
نہت کٹیر ب ھی کرئی ہے۔ اس کی نات پر اخمد ان شب کو اینی نالی یگ ی یانے لگا۔
387
ہللا نے ہم گ نہگاروں پر نو ا یے ائعامات کی نارش کر دی۔ امرین ی یگم نے خ ھک کر ا یے سا میے فرش
پ
پر تٹھی ام اخمد کی پیسائی خومی۔
تمہیں ی یا ہے اس نے کت یا ای نظار ک یا تمہارا ،ہللا نے اس کے دل میں تمہاری نے تجاسا مج یت ڈال
کر اسے سارے خرام کاموں سے تجا ل یا۔ ئم ہمارے لیے ہللا کا ائعام ین کر آئی ہو۔ ئم جاینی ہو میں ہللا
سے یس نہی کہنی ب ھی کہ مرنے سے نہلے انک نار تمہیں دنکھوں۔
اور ہللا نے جس روپ میں تمہیں ہمارے سا میے ب ھیجا ،کیسے سکر ادا کروں اس کا۔ ئم اس گ ھر کی
پت یاد ہی نہیں دین ب ھی ہو ،اور ہمیں ہللا سے فریب کرنے واال راشتہ ب ھی۔
اب نو عالج ب ھی فرض کی طرح کرواؤں گی ،اس کے سا میے ک ھڑے ہونے کا لطف محسوس کرنا ہے،
زندگی کی طلب پڑھ گنی ہے۔ میرے جتے میرے ناس موخود ہیں ان کے سابھ خت یا ہے۔ اینی ی یاشی مم یا
ان شب پر تچ ھاور کرئی ہے۔ اس کا جہرہ ہاب ھوں میں لیے وہ رونے ہونے اسے اینی ک نف یت ی یا رہی
ب ھیں۔ شہ یاز لعاری کے دل کا جال ب ھی ایسا ہی ب ھا ،جن لوگوں کے دلوں سے عالج کا خ یال ہی ئکل
گ یا ب ھا اب دعاگو بھے کہ یس نل ب ھر میں ب ھیک ہو جاپیں اور ا یے رب کے سا میے ا یے تیروں پر ک ھڑے
ہو کر اس کی ع یادت اس کی فریت کا لطف لیں۔
اور ب ھر وہ لمچہ ب ھی آ گ یا چب ام اخمد ،اخمد اور ردا نے ان دونوں کے لیے مصلے ستٹ ھالے اور
ع یدال یاری اور جدتچہ نے ان کے عالج کی ب ھاگ دوڑ۔
خھ سال نہلے ہونے واال کام اب ب ھی ہللا نے محض خ ھییس گ ھت توں میں کروا دنا۔
388
ہللا نے ان شب کے گ یدے دلوں میں نوڑ ب ھوڑ مجائی ،ب ھر انہیں وایس صاف کر کے ئعمیر ک یا ،اور
ب ھر اینی مج یت سے انہیں ب ھر کر ہر گ یدگی سے ناک ک یا۔ دل اس کا خرم ہے اور وہ اس میں یٹھی آ نا
ہے چب وہ خرام سے ناک رہے۔
کوئی نہیں ہللا کے سوا ہدایت د ییے واال۔ اس کے خیسا مہرنان۔ وہی ہے خو دھ نکارنا نہیں ہے ،ورنہ
لوگ کہاں ا یسے لوگوں کو ق تول کرنے ہیں ،مگر ہللا چب ق تول کرنا ہے نو لوگوں کی اوقات نہیں رہنی کسی
کو رخ یکٹ کرنے کی۔
معاملہ اس کی سوچ سے ب ھی زنادہ گمٹ ھیر ب ھا۔ انک ہفتہ میں وہ ای یا مصروف رہا ب ھا کہ سر ک ھجانے کی
ب ھی فرصت نہیں ملی ب ھی۔
نے در ہے خ ھیکوں سے وہ ب ھک رہا ب ھا ،ہمت نوینی محسوس ہو رہی ب ھی ،انک وخود کی ضرورت سدت
سے محسوس ہو رہی ب ھی ،خو اب ھی ب ھی ساند اس سے ناالں ب ھا۔
اے ہللا! میرے اندر اس کی اینی مج یت ڈا لیے واال نو ہی ہے ،نو یس مچ ھے جد سے پڑ ھیے والوں میں نہ
کرنا ،ای نی مج یت کو اس کی مج یت پر عالب کر دے ،اے ہللا تیرا نہ کمزور ی یدہ ب ھک رہا ہے ،اس کی مدد کر
اسے نہ ب ھکا۔ کرشی کی یشت پر سر ڈالے ،ای یا انک ہابھ دل پر ر کھے وہ دعاگو ب ھا ،آنکھ سے انک آیسو ئکل
ک یتنی پر نہہ گ یا۔
امیجان کڑا ب ھا ،انک پزیس مین کے ناس ا یے والدین کے عالج کے لیے پیسے ہی نہیں جتے بھے ،خو
فرم تیزی سے کام یائی کی طرف گامزن ب ھی ،انک خوری نے اسے خزاں رش یدہ کر دنا ب ھا۔
مگر اسے ناپر قدم رہ یا ب ھا ،ی یا سکوہ کیے اسے ا یے رب کی رصا میں راضی ہو کر اور ساکر و صاپر ین کر
اسے ا یے اتمان کو مصتوط کرنا ب ھا۔
389
خود کو مصتوط کر کے وہ ب ھر سے ا یے کام کی طرف م توجہ ہو گ یا۔ مگر دل ج ِان جہاں کی ناد میں ڈونا
رہا ب ھا۔
ن
سر مچ ھے لگ یا ہے خوری چغفر نے کی ہے ،میں نے اس کی کچھ مسکوک عادپیں ب ھی د کھی ہیں ،خو
اشی کی طرف اسارہ کر ہی ہیں۔ ضرار لعاری ا یے آفس میں پتٹ ھا تمام پٹیرز ب ھیالنے ،ان کو پڑھ کر مس یلہ
کا جل ئکا لیے کی کوسش کر رہا ب ھا چب اس کے ش یکرپری نے ای یا سک طاہر ک یا۔
اس کو خ ھوڑو ئعٹم ،وہ معاملہ ہللا کے شیرد ،اب اس ڈنل کو نورا کرنے کے لیے ہمیں نک چٹ ہو کر
کام کرنا پڑےگا ،ہم ہمارے وعدے اور شچ سے جانے جانے ہیں ،ک تونکہ ہم مسلمان ہیں ،اور یس ہمیں
اشی کو قائم رک ھیا ہے ،تمام اش یاف کو نول دو ،ہم اب ھی سے کام سروع کر رہے ہیں۔
وہ لوگ شب نہلے ہی سے ی یار ہیں سر ،یس چب آپ آرڈر دیں گے کام سروع وہ جانے گا۔
ش یکرتیری کی اتمانداری پر اسے کوئی سک نہیں ب ھا اور خو اش یاف ب ھا وہ ب ھی اس کا وقادار ب ھا۔ جس
کے لیے وہ ا یے رب کا سکرگزار ب ھا۔
ش یکرتیری کے جانے کے ئعد وہ ب ھر سے ا یے کام میں چٹ گ یا۔ پین دن نو تمام معامالت کو نکجا
کرنے میں لگے بھے اب کسی ب ھی طرح اسے پین دنوں میں آرڈر کم یل یٹ کر کے اینی فرم کی ساکھ تجائی
ب ھی۔
اس درجہ مصروق یت میں وہ انک نل کے لیے ب ھی ا یے رب سے عاقل نہیں ہوا ب ھا اور نہ اس کی
مجلوق سے۔ اش یاف چیران ب ھا کہ خو شحص مسکرا نا نہیں ب ھا ،جسے کسی کے ا خھے پرے اغمال سے کوئی
فرق نہیں پڑنا ب ھا وہ انہیں لوگوں کو ا یے اش یاف میں رکھ رہا ب ھا خو تماز و فرآن کے نای ید بھے ،خو شجے اور
390
اتماندار بھے ،اور کتیے لوگ ای نی نوکری کے لیے ا یسے ین گیے بھے ،جن کے لیے وہ دعاگو ب ھا کہ ہللا انہیں
ب ھی ق تول فرمانے اور انہیں رنا سے ناک کر دے۔
اس کے اجالق کی پرمی اور تچمل مزاجی نے اس کے اش یاف میں انک خوش و ولولہ ی یدا کر دنا ب ھا
کہ وہ لوگ اس کی مدد میں اپڑی خوئی کا زور لگا رہے بھے۔
آپریسن کام یاب رہا ب ھا ،ان کے دلوں کی فرناد رای نگاں نہیں گنی ب ھی۔ ناتچ دن ہو جکے بھے اور مزند
ناتچ خھ دن ان لوگوں کو انڈر آپزرویسن رک ھیا ب ھا۔ ان دونوں کے سابھ جدتچہ اور ع یدال یاری نے ب ھی ان
لوگوں کی جدمت میں دن رات انک کر دنا ب ھا۔
وہ جاہنی ب ھی کہ ضرار لعاری چب گ ھر لونے نو اس کی ساری ب ھکن انک سابھ اپر جانے ،اس کا
نک ھرا ین سمٹ جانے۔ اس لیے اس کی ہدایت پر کسی نے ب ھی ضرار کو اس کی اطالع نہیں دی ب ھی۔
وہ سدت سے ضرار کی وایسی کی مت نظر ب ھی۔ ہر وقت وہ اس کی دعاؤں کے چصار میں رہ یا ب ھا۔
ان کے عالج میں اس نے زپردشنی وہ رقم ع یدال یاری کو ب ھمائی ب ھی خو اس نے اور جدتچہ نے حج
کے لیے خمع کی ب ھی ،اینی جالل اور ناپرکت رقم نے ب ھی نو اپر دک ھانا ب ھا ،ان کی نے لوث جاہت ،جدمت
اور دعاؤں کی ندولت وہ لوگ تیزی سے رنکور ہو رہے بھے۔
ردا سے اس کی روزانہ چیر چیریت کی نات ہو جائی ب ھی ،پزیس کے م نعلق وہ کوئی ب ھی نات نہیں
کرنا ب ھا ،اس نے ی یانا ب ھا کہ اسے کچھ دن اور لگیں گے۔ مگر اس نے انک نار ب ھی اسے کال نہیں کی
ب ھی اور نہ کوئی میسیج۔
سکرانے اور جاچت کے نواقل ادا کرنے کے ئعد وہ کچن میں آئی ب ھی جہاں ردا نہلے سے موخود ب ھی۔
ک یا سوچ رہی ہو ردا؟ ردا کی عایب دماعی کو دنک ھیے ہونے سوال ک یا۔
391
نہت ب ھیانک ب ھا شب ،نہت زنادہ ،ی یا ہے ب ھاب ھی مچ ھے آج نک اس چف نفت نہ انک خواب کا گمان
ہونا ہے۔ مگر ای یا لم یا ب ھی ب ھال کوئی خواب ہونا ہے۔
ردا نہ جانے کس ضمن میں ب ھر سے اسے تمام ناپیں ی یا رہی ب ھی ،انک نار ب ھر ردا کی زنائی تمام ناپیں
سن کر اس کا دل ئکل نف سے ب ھر گ یا ب ھا۔
ندا کی ڈ یٹھ کیسے ہوئی ردا؟ ک یا اس نے سوسانڈ کی ب ھی؟ خود کو کم توز کر کے اس نے ندا کی ڈ یٹھ
کی نہ یلی کو سلچ ھانے کی کوسش کی۔
ردا اس کے سوال پر عج یب ک نف یت کا شکار ہوئی ب ھی ،خو ام اخمد کی ئگاہوں سے محقی نہیں رہی ب ھی،
ضرار نے ی یانا ب ھا اسے کہ ع یدال یاری نے ب ھی اس سے نہی سوال نوخ ھا ب ھا،اس وقت ب ھی اس نے کچھ
نہیں ی یانا ب ھا ،اسے لگ یا ب ھا کہ اس کی جاموشی کے ییچ ھے کچھ نو خ ھیا ہوا ہے جس کی چیر ضرف اشی کو
ہے۔
ی یاؤ ردا ،کیسے ڈ یٹھ ہوئی ندا کی؟ اس نے اب کے ڈ یٹھ پر زور دنا۔
ردا کتنی دپر نک جاموش ک ھڑی رہی ب ھی ،جہرے پر ئکل نف دہ آ نار تمانا ہو رہے بھے۔
اوکے ،تمہیں م یاشب نہیں لگ یا نو نہ ی یاؤ ،مگر ئم رنلیکس کرو ،کچھ نہیں نوخھ رہی میں۔ اس کی
ک نف یت کو دنک ھیے ہونے وہ وایس ک ھانے کی طرف م توجہ ہوئی۔
آئی زندہ ہیں ب ھاب ھی ،ردا کے انکساف پر ام اخمد کا پین میں خمچ جال نا ہابھ وہیں ساکت ہوا ب ھا۔
کچھ دپر ئعد وہ و یسے ہی ردا کی طرف گ ھومی خو نل یٹ قارم کو شجنی سے نکڑے خود پر قانو نانے کی
کوسش کر رہی ب ھی۔
392
ردا نے نہت صجیح کہا ب ھا کہ اسے شہ یاز لعاری اور امرین ی یگم کو دنکھ کر ب ھی ساک لگے گا ،اور
واقعی اسے ایسا ساک لگا ب ھا کہ وہ نار نار کٹھی ان کے تیر خ ھو کر دنک ھیا نو کٹھی ان دونوں کو جلیے کے
لیے کہ یا ،کٹھی خود ان کے ییچ میں آ کر انہیں داپیں ناپیں لے کر جلیا۔
اس کی اس خرکت پر شب کو ہیسی آ رہی ب ھی۔
کیسے ہوا نہ شب؟ ع یدال یاری نے ک یا نا ،کمیتہ ہر نار نازی لے جا نا ہے مچھ سے ،آ جانے دیں چیر لت یا
ہوں اس کی ،اور اس ردا کی تجی کی ب ھی کالس لتنی ہے ،دونوں نے کیسے مچ ھے نےوقوف ی یانا۔
نہ شب ع یدال یاری نے نہیں ک یا ،اور نہ اس میں ردا کا کوئی غمل دجل ہے ،امرین ی یگم نے سر ہال
ق
کر اس کی علط ہمی دور کی۔
نو ب ھر کس نے ک یا؟ کس کی نات آپ لوگوں نے اینی آسائی سے مان لی؟ ضرار لعاری نے الچ ھن
آمیز سوالتہ ئگاہوں سے ناری ناری شب کو دنک ھا۔
ہللا نے ہمارے گ ھر انک پری کو ب ھیجا ،جس نے اینی جادو کی خ ھڑی گ ھما کر ہمیں ہت توناپز ک یا اور شب
مچ س
کچھ قکس کر دنا ،اس خواب پر ضرار لعاری نا ھی سے شہ یاز لعاری کو د کھ رہا ب ھا۔
ن
مچ س
ن
اس پری کا نام ک یا ہے؟ ضرار لعاری کے دل نے کچھ کچھ ھیے ہونے است یڈ کڑی۔
اس پری کا انک نام ہو نو ی یاپیں ب ھی ،شہ یاز لعاری کو اس کی جالت مزہ دے رہی ب ھی۔
نو ختیے نام ہیں شب ی یا دیں ،اس کے پت یائی سے نوخ ھیے پر شب کے جہروں پر مسکراہٹ دوڑ گنی۔
اس کا پری کا نام ،انک نوپرہ ضرار لعاری ہے ئعنی ہماری نہو ،دوسرا ہمارے پتیے کی ج ِان جہاں اور
پیسرا ہمارے نونے اخمد کی ماں ئعنی ام اخمد! خواب سمچھ کر ب ھی ضرار لعاری کا دل کچھ نل کے لیے
ب ھم گ یا ب ھا۔
393
شہ یاز لعاری ام اخمد کی آمد سے لے ندا کی آمد نک اسے تمام قصہ ش یانے لگے بھے ،اور وہ ست یا ہوا
ن
آ ک ھیں ی ید کر کے صوقے کی یشت سے ی یک لگا گ یا۔ "اے ہللا میں ای یا سل تیرے خوالے کرنا ہوں"۔
اور ہللا سے پڑھ کر کسی نے اس کے دل کا خ یال نہ رک ھا ب ھا ،خت یا وہ نےسکون ہوا ب ھا،ختنی اس نے
ئکل نقیں اب ھاپیں ب ھیں ،ہللا نے ان شب کا خو ئعم ال یدل اسے دنا ب ھا اس کے لیے نو وہ ہر امیجان د ییے
کو ی یار ہو جا نا۔
ک یا ہوا ب ھائی ،ئقین نہیں آ رہا ہے ک یا؟ ردا نے مسکراہٹ دنا کر نوخ ھا۔
آ گ یا ،نہ کمال ہللا کو اشی پری سے کروانے بھے۔ آپ لوگ ذرا انک نار اور جل کر دک ھاپیں ،ا یے ناپ
کی انک نار ب ھر اشی فرمایش پر اخمد نے اینی پیسائی پر ہابھ مارا۔
انو ائکل ،دونوں جان ناپرڈ ہو جاپیں گے ،اور ڈاکیر ائکل نے کہا ہے ،اب ھی اینی ساری کٹیر کرئی
پڑےگی ،دونوں جان آپ پتٹھ جاپیں ،اخمد ،ام اخمد سے م یڈیسن لے کر آ نا ہے۔ ضرار کے ناگلین کو
دنکھ کر اخمد نے اینی سمچ ھداری دک ھائی ،جس پر شب کھلے دل سے ہیس د یے۔
اخمد اینی دونوں جانوں کو م یڈیسن کھال رہا ب ھا ،ندا اور سارق کوئی نات کر رہے بھے ،ردا کچن میں ب ھی،
اور ام اخمد کو اس نے کچھ م یٹ نہلے روم میں جانے دنک ھا ب ھا۔
اینی گود میں یٹ ھانے دونوں تچوں کو اخمد کے کہیے پر اس نے اس کے خوالے ک یا اور خود ا یے روم
میں جانے کے لیے اب ھا۔ اس سے زنادہ وہ صیر نہیں کر سک یا ب ھا۔
صیح سے وہ دو آفیسرز اور م یڈ ئکل انویسنی گٹیر کے سابھ نورے عالقے کا گشت کر رہا ب ھا ،اب ھی نک
اسے کوئی ب ھی سراغ اس یٹماری کے ب ھیلیے کا نہیں مال ب ھا۔
394
قون کی رنگ پر وہ ان لوگوں سے انکسک توز کرنا سانڈ میں آنا۔ جدتچہ کی کال دنکھ کر اس کے ب ھکن زدہ
جہرے پر مسکراہٹ آئی۔
شب ب ھیک ہے نا ڈاکیر جان؟ کچھ ی یا جال؟ سالم اور اس کی چیریت کے ئعد جدتچہ نے اس کے کام
کے م نعلق نوخ ھا۔
ان ساء ہللا ضرور ی یا جلے گا ،میں ناام ید نہیں ہوں ،میری مج یت اور میری ی توی کی دعاپیں مچ ھے ضرور
سرخرو کریں گی ،مچ ھے ئقین ہے ا یے رب پر۔
جی ہللا آپ کو ضرور کام یاب کرےگا ،نونہی نو نہ جاالت وہ آپ کے سا میے نہیں النا ،اور میں نے
آپ کو کچھ ی یانے کے لیے کال کی ہے۔
ہاں ی یاؤ! اینی ب ھکن کے پی ِش ئظر وہ اس سے اطم یان سے نات کر رہا ب ھا۔
ہانے وے کے ک یارے پر انک خ ھوئی شی جاپٹیز اور قاشٹ قوڈ کی ہونل تما ساپ ہے ،جہاں
دوسری جگہوں کے م یلغق تمام سامان سس یا ملیا ہے ،خت یے لوگوں کو نہ مرض آنا ہے ان میں اکیر لوگ
روزانہ وہاں کی چیزیں ہی ک ھانے جانے ہیں ،انک نار آپ وہاں کی خ یک یگ کروا لیں۔ ع یدال یاری نہت غور
سے اس کی ناپیں سن رہا ب ھا ،نہ نات اسے نہایت قانل غور لگی ب ھی۔
وہاں کیسا جل رہا ہے شب؟ اور کوئی ئکال اس مرض کا مرئض؟
ہللا کا سکر ہے ،یس خو لوگ کل بھے وہی ہیں ،ان کے عالوہ اور کوئی۔
ہللا کا سکر ہے ،آ کر نات کرنا ہوں ئم سے ،ای یا خ یال رک ھیا ،کچھ دپر ریشٹ کر لت یا اور ک ھانا وقت پر
ک ھانا ،میں ان ساء ہللا جلد وایس آؤں گا ،اوکے۔
395
اس کی ہدایت کے خواب میں جدتچہ نے ب ھی اینی ہدای توں کی لمنی لشٹ ب ھمائی جسے سن کر وہ خود کو
ہلکا ب ھال محسوس کرنے لگا۔
کال کٹ کر کے اس نے اینی یٹم کے ناس آکر انہیں اس ساپ کے نارے میں ی یانا۔ اگلے آدھے
گ ھتیے میں وہ لوگ اس ساپ کے ناہر ک ھڑے بھے۔
آفیسرز کو سابھ میں دنکھ کر وہاں موخود شب نے ی یا خوں خرا کیے ای یا خ یک اپ کروانا۔
اور کوئی نافی ہے؟
نہیں اور کوئی نہیں ہے سر! یس ا یے ہی لوگ نہاں کام کرنے ہیں۔
سر انک آدمی اور ہے ،مگر وہ یس خ ھاڑو پرین کا کام کرنا ہے اور کٹھی کٹ ھار کا یے خ ھا پتیے کا کام
ب ھی کر د ییا ہے ،اب ھی ب ھی وہ اندر شیزناں کاٹ رہا ہے۔
ب ٹ ی چی ی ً
پ
ع یدال یاری وہاں کے مالک کی نات سن کر قورا سے یسیر اندر گ یا ،اس کے ھے اس کی م ھی
ب ھی۔
کوئی آدمی سر خ ھکانے ک ھٹ ک ھٹ پرق رق یاری سے شیزناں کاٹ رہا ب ھا خو ییچ ھے سے ب ھی جسامت
کے لجاظ سے ای نہائی العر لگ رہا ب ھا۔ ع یدال یاری گ ھوم کر اس کے سا میے آنا اور اسے مجاظب ک یا۔
ستیے ب ھائی صاچب! اس کے ئکارنے پر شیزناں کا یے شحص نے سر اب ھا کر اسے دنک ھا۔ اور اسے
دنکھ کر جہاں ع یدال یاری لڑک ھڑانا وہیں اس شحص کے ہابھ سے خ ھری خ ھوٹ کر پت یل پر گری۔
وہاں موخود تمام لوگ ع یدال یاری کو دنکھ کر چیران ہونے خو اس شحص کو ب ھنی ب ھنی ئگاہوں سے دنکھ
رہا ب ھا۔
اےڈی!!!۔۔۔۔ کافی دپر ئعد اس کے متہ سے سرسرائی آواز ئکلی ب ھی۔
396
نوپرہ نے سالم ب ھیر کر ضرار لعاری کو دنک ھا خو اس کے مصلے کے ناس پتٹ ھا ہوا اسے ہی دنکھ رب ھا،
اس نے ب ھی کچھ دپر اسے دنک ھا ب ھر ابھ کر ضرار لعاری کے لیے ا یے داہنی طرف مصلہ تچ ھانا اور اسے
ا یے سابھ ک ھڑا ک یا۔ ضرار لعاری جاموشی سے اس کی تیروی کر رہا ب ھا۔
ہ مع ئ م م ع ئ
س ی ل
"چب یں نےسمار یں نو یں ا نارنے والے کا نار نار کر ادا کر کے اسے ی یانا جا ہیے کہ م ی
ئ
اس کی تمام عم توں کے مجیاج اور قدردان ہیں"۔
ب
نوپرہ کی نات پر ضرار لعاری نے صنط سے ہوی توں کو ھتیچ کر اسے دنک ھا ،اس کی آنکھوں میں آئی تمی
خو اب اس کے گالوں پر نہہ گنی ب ھی نوپرہ نے ا یے ہاب ھوں سے صاف کی۔
گ یاہوں پر ندامت انک ئعمت ہے مگر ہمیشہ انہی گ یاہوں میں ڈوب کر خود کو ناقانل سمچ ھیا ہللا کی
طرف سے مانوشی ہے ،اور سنظان کا انک پڑا جال جس میں ب ھیس کر ایسان پڑی علطی کا مرنکب ہو
جا نا ہے۔
ً
ضرار لعاری کے ناس القاظ نہیں بھے خو وہ اس سے کہ یا ،اس نے خو ک یا ب ھا اس کو طاہرا ی یانے
میں وہ خود کو نے یس محسوس کر رہا ب ھا۔
اس کی گہری جاموشی پر نوپرہ نے اسے ی یت ناند ھیے کا اسارہ ک یا اور ضرار لعاری اس کے سابھ سکر
کی تمازوں میں مشغول ہو گ یا۔
رات گہری ہو رہی ب ھی ،عساء پڑھے ب ھی اسے کافی وقت گزر گ یا ب ھا ،مگر ع یدال یاری کا اب ھی نک کوئی
ا نا ی یا نہیں ب ھا ،اس نے ختنی نار اسے قون لگانا ہر نار قون کورتج اپرنا سے ناہر ہی ی یانا۔
397
نا ہللا! "ڈاکیر جان کہاں رہ گیے؟ " قون ب ھی نہیں لگ رہا ہے۔ خود سے پڑپڑانے ہونے اس نے
ن
انک نار ب ھر اسے قون لگانا ،گہری ہوئی رات کو دنکھ کر اس کی آ ک ھیں ب ھرنے لگیں ،اس کے ای نظار میں
پتٹ ھے پتٹ ھے وہ فرآن کی نالوت کرنے لگی۔
ب ھوڑی دپر گزری ب ھی کہ دروازہ ناک ہوا ،ک نفرم کرنے کے ئعد اس نے دروازہ ک ھوال نو ع یدال یاری کو
دنکھ کر اس نے نے ساچتہ متہ پر ہابھ رک ھا۔
ڈ۔ڈاکیر جان ک یا ہوا آپ کو؟ اینی دپر اک یلے رہ کر اس کی ہمت خواب دے گنی ب ھی ،رہی شہی کسر
ع یدال یاری کے سر پر ی یدھی ینی نے کردی۔
میں ب ھیک ہوں جدتچہ ،ہلکی شی خوٹ ہے یس ،جدتچہ کو رونے دنکھ کر اس نے خود پر قانو نانا ،ورنہ
ذہنی اور جسمائی ظور پر خت یا وہ ب ھک چکا ب ھا اس کا خوڑ خوڑ درد کر رہا ب ھا۔
جدتچہ اسے یٹ ھا کر اس کے لیے نائی الئی اور خود ہی گالس اس کے متہ سے لگا دنا۔
میں تمہیں ای یا ڈرنوک نہیں سمچھ رہا ب ھا۔ میں نو سمچ ھا ب ھا کہ ئم نہادر ہو گنی ہو۔ ع یدال یاری کے ہلکے
ب ھلکے انداز پر جدتچہ نے ناشف سے اسے دنک ھا خو اینی ئکل نف ب ھالنے اس کی پریسائی دور کرنا جاہ یا ب ھا۔
میں کمزور نہیں ہوں ڈاکیر جان ،آپ کو ا یسے دنکھ کر مچ ھے ئکل نف ہو رہی ہے ،کت یا پرا جال ہو رہا ہے
آپ کا ،ایسا لگ رہا ہے خیسے آپ نہت ئکل نف میں رہے ہیں۔ جدتچہ نے اس کے گ یدے کیڑوں کو
دنکھ کر کہا۔
پتٹھو نہاں! تمہیں کچھ ی یانا ہے ،اس کی مصتوطی کا ئقین کر کے اس نے تمام معاملہ اسے ی یانا
ضروری سمچ ھا۔ نا ب ھر ساند وہ اس سے اینی اذ یت ناپت یا جاہ یا ب ھا ،اس کا شہارا ناکر اینی ئکل نف سے تجات
جاہ یا ب ھا خو آج وہ خ ھیل کر آنا ب ھا جس کی ب ھکن سے اس کی روح نک نوخ ھل ب ھی۔
398
شب ب ھیک ہے نا ڈاکیر جان؟ ی یا نہیں کیسی واتیز آ رہی ہیں مچ ھے ،اس کی شیجیدگی جدتچہ کو ڈرا رہی
ب ھی خیسے وہ کوئی پڑا انکساف کرنے واال ہو۔
اونہہ! تچمل سے ستو! مچ ھے ضرورت ہے تمہاری اشیرپتٹھ کی خو میرے لیے ہ یلپ قل ہو۔ اس کی
نات پر جدتچہ نے سر ہالکر گونا خود کو آمادہ ک یا۔
جاینی ہو نہاں کے لوگوں کو خو وہ یٹماری لگی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟ انک نار ب ھر ع یدال یاری
کا جہرہ اذ یت سے سرخ ہونے لگا ب ھا۔
کک۔۔کون ہے؟ اس کے سوال پر ع یدال یاری نے آنکھوں کو زور سے ی ید کر کے ک ھوال اور مت نظر
ن
ئگاہوں سے د ک ھنی جدتچہ کو دنک ھا۔
اےڈی (عادل)!!۔۔۔ کچھ دپر نو جدتچہ کو سمچھ نہیں آنا کہ اس نے شہی ش یا نا نہیں ،مگر اس
کے دونارہ اے ڈی کہیے پر وہ ساک سے ک ھڑی ہو گنی ،ع یدال یاری نے اس کا ہابھ نکڑ دونارہ یٹ ھانا ،اسے
ای یا ہی ساک لگےگا وہ جای یا ب ھا۔
400
وہ کہہ رہا ب ھا کہ وہ ای یا ناناک ہو چکا ہے کہ ا یے گ یدے اور عل نظ وخود سے وہ اس ناک رب کا در
گ یدہ نہیں کرنا جاہ یا .میں نے نار نار کہا اس سے کہ وہ ہللا ہے ،وہ ندامت کے انک اسک پر پڑے
پڑے گ یاہوں کو معاف کر د ییا ہے۔ مگر وہ ما یے کو ی یار نہیں۔
ہم دعا کریں گے اس کے لیے ،جس جد نک ممکن ہوگا آپ اس کی مدد کرنا ،ام اخمد نے کہا ب ھا کہ
"چب ہللا ی یدے کا دل ب ھیرنا ہے نو ب ھر کوئی کت یا ب ھی سر ی یک لے اس کا دل نہیں ندل سک یا"۔ نو
ب ھر خو نااخت یار ہے ہم اشی کے سا میے شجدہ رپز ہوں گے۔
اب آپ پریسان نہ ہوں ،اس سے آپ کا انک رشتہ ہے ،ہللا کے لیے اس کا خق ادا کرنے کی
کوسش کریں ،نافی آگے ہللا جانے۔ اس کی نات پر ع یدال یاری نے ای یات میں سر ہال کر اینی آنک ھوں کی
تمی صاف کی۔ اور اس کے سابھ مل کر آگے کا التچہ غمل ی یار کرنے لگا۔ مگر اس ییچ وہ دونوں نار نار
ن
اینی آ ک ھیں صاف کر رہے بھے۔
ک یا میں اب اس قانل ہوں کہ جان سکوں کہ ئم نے کس مشکل میں نہ خھ سال گزارے ،کس
طرح اس نے رخم دی یا کے ب ھٹیڑوں میں ئم نے سروای تو ک یا ،کیسے ئم نے نوپرہ ضرار لعاری سے ام اخمد
نک کا شفر طے ک یا؟
دونوں اب ھی ب ھی مصلے پر پت ٹ ھے ہونے بھے ،اور ضرار لعاری اشی مدعے پر آنا ب ھا جس کے لیے وہ اکیر
پریسان رہ یا ب ھا جسے وہ جا یے کا مٹمنی ب ھا اور نوپرہ خ ھیانے پر۔
401
مظلب آپ کے لیے نہ جای یا ضروری ہے۔ ی یا جانے سکون نہیں ملےگا؟ اسے معلوم ب ھا وہ چب نک
اس سے ان خھ سالوں کی چف نفت جان نہیں لےگا سکون سے نہیں رہ نانےگا ،اگر وہ ی یانا نہیں
جاہےگی نو وہ دونارہ ب ھر نہیں نو خھےگا ،مگر نےخین رہےگا۔
وہللا میں کسی سک کی ی یا ہرگز ہرگز ب ھی نہیں نوخھ رہا ہوں ،میں تمہارے اتمان کی داش یان ست یا جاہ یا
ہوں۔ ان دو مہت توں میں خو نوپرہ ضرار لعاری کا روپ میں نے دنک ھا ہے وہ میری سوچ سے ب ھی پرے
ن
ہے ،ئفوے اور اتمان پر ایسی اسنقامت میں نے نہ کٹھی سوجی نہ د ک ھی ،ہاں ک یانوں میں پڑھی ہے
اول یاؤں کی (اپت یا ،صجانہ ،نائعین اور نا ئع نائعین کا اس سے کوئی مقانلہ نہیں ،ان سے پرپر کوئی نہیں ہو
سک یا کسی ب ھی جال میں)۔ میں تمہیں اس مقام پر دنکھ رہا ہوں ،نو میں اس مقام پر آنے والے تمہارے
اس را شیے کا شفر جای یا جاہ یا ہوں ،ک یا ی یاؤگی؟
اس کی وصاچت پر اس نے مسکراکر سر ہالنا۔ میں اس مقام پر جانے کی مٹمنی ہوں ضرار ،مگر میں
ن مچ س
اس کے قانل خود کو نہیں نی۔ اگر یچ جاؤں نو نہ میرے رب کے اجسان کے سوا کچھ یں۔
ہ ن ہ ھ
اور ب ھر نوپرہ ضرار لعاری نے اینی اس زندگی کے اوراق نلتیے سروع کیے جن پر اس کے امیجانوں کے
قصے تحرپر بھے۔
شہ یاز لعاری نے اسے اس کی جالت کے پی ِش ئظر اس کے روم میں ب ھیج دنا ب ھا ،ان کے خ یال کے
پرعکس اس پر خو وجشت سوار ب ھی اس سے وہ خود کو کافی ئکل نف نہیجا رہا ب ھا،
اس کے جانے کے ئعد کافی دپر نک وہاں جاموشی خ ھائی رہی ،شہ یاز لعاری نے شب کے ب ھیگے
ک ی ن
جہرے دنکھ کر ا نی آ یں صاف کی۔
ھ
402
اس جادنے نے پریس پر نہت پرا اپر ڈاال ب ھا ،اس کا انکس یڈیٹ ہوا جس میں اس نے خھ مہت یے
ہاست یل میں گزارے ،اس کے سر کی خوٹ کی وجہ سے وہ نہت ئکل نف میں رہ یا ب ھا،
اور ب ھر اس کے ئعد چب اسے ندا کی موت کا ی یا جال نو وہ نالکل ناگل ہو کر رہ گ یا ب ھا ،اسے دورے
پڑنے لگے بھے ،کٹھی کٹھی نو اس کے روم سے خود کو مارنے اور خیجیے جالنے کی آوازیں آئی ب ھیں ،اس
نے خھ سال دی یا سے کٹ کر خود کو سزا د ییے گزارے ہیں،
انک سابھ تمام عذانوں کی زد میں آنا ب ھا وہ ،مج توب ی توی سے جدائی ،نہن کا جان ل توا غم ،ہم سے
ئفرت کا لم یا شفر ،شہ یاز لعاری نار نار نہیے والے آیسوؤں کو صاف کرنے ہونے ان دونوں کو اینی زندگ توں
کی چف نفت ی یا رہے بھے ،کوئی کسی سے ئظر نہیں مال رہا ب ھا ،شب کے سر خ ھکے ہونے بھے اور آیسوں
لڑنوں کی صورت گر رہے بھے۔
نوپرہ کے م نعلق جان کر سارق کو ئقین نہیں آ رہا ب ھا کہ ہللا نے اس کی ایسی ش یاری کی ہوئی ہے کہ
کسی کو کچھ ب ھی علم نہیں ،اور ب ھر اس کے سابھ اتمان کا ایسا معاملہ ،اور ضرار لعاری کے دل میں اس
کی مج یت اس قدر ڈال دی کہ اسے کچھ ب ھی ناد نہیں رہا ،نہاں نک کہ اس نے سارق کو ب ھی نہیں
نہجانا۔
ئم لوگ اب آرام کرو پت یا ،نہت ب ھک گیے شب ،شہ یاز لعاری گہری ہوئی رات کو دنکھ کر مجاظب
ہونے۔
پ
جی ائکل! ندا جلو روم میں۔ سارق نلکل جاموش تٹھی ندا سے مجاظب ہوا جس کا جہرہ صنط سے سرخ
ہو رہا ب ھا ،خو کسی ب ھی نل ب ھر سے نوٹ سک یا ب ھا ،ایسی ئکل نف اور ندامت پر نو فرشیے ب ھی رو پڑیں ،اس پر
وال یت مل جانے خیسی ضرار لعاری کی ب ھی ،نو ب ھر اس کی ی توی ا یے ب ھائی کے لیے کیسے نہ پڑ ینی۔
403
امرین ی یگم اور شہ یاز لعاری انک دوسرے کا ہابھ ب ھام کر ان شب کو سونے کی ناک ید کر کے خود
ب ھی ا یے روم کی طرف پڑھ گیے۔
آئی میں ز ی یب اور علی کو ا یے سابھ سال رہی ہوں ،ندا کے ہاں میں سر ہالنے پر ردا ان دونوں تچوں
کو ا یے روم میں لے گنی۔ ردا کے جانے کے ئعد سارق دروازہ الک کر کے اس کے ناس آنا۔
ندا ک یا ہوا؟ اس کے نوخ ھیے پر ندا ہاب ھوں میں جہرہ خ ھیا کر انک نار ب ھر رو پڑی۔
سارق ،میں نہت پری ہوں ،نہت پری ،میں ا یے رستوں سے ا یے سال دور رہی ،اور خوش ب ھی رہی،
اصل سزا نو ان لوگوں نے کائی ہے ہم شب ہی نو گ یاہگار بھے۔
خ ھوئی شی ردا کے ک یدھوں پر اینی ذمہ دارنوں کا نوخھ ،مما نانا کی جالت اور ب ھائی ،ب ھائی نو ا یے ئکل نفوں
میں ی نہا ہی رہ گیے بھے۔
مچھ سے ان کی کچھ دپر نہلے کی جالت پرداشت نہیں ہو رہی ہے۔ کیسے قفیروں کی طرح معافی مانگ
رہے بھے ،کیسے خود کو مارا ،اور مچھ سے نات کرنے ہونے کیسے ڈر رہے بھے ،ان کے جہرے کی
وجشت ،اسے اس طرح رونے دنکھ کر سارق نے ا یے لب ب ھتیجے۔
ندا کام ڈاؤن! چپ ہو جاؤ نلکل ،کل سے رو رہی ہو ،جالت دنکھو ذرا اینی ،اس نے ذرا شجنی سے کہہ
کر اس کے آیسوں نوتچ ھے۔
ئم جاینی ہو نا! "ہللا خو کرنا ہے وہ نہیرین ہونا ہے ،اس کے ہر کام میں جکمت ہوئی ہے"۔ ئم ا یے
ب ھائی کی سزا دنکھ رہی ہو نو اس کے ئعد اس کا ائعام ب ھی نو دنکھو خو ہللا نے اینی ئکل نفوں کے غوض
اسے دنا ہے۔
404
اس پر نو ہللا کا سکر فرض ہو جا نا ہے ،کتیے لوگ ا یسے ہیں خو گ یاہوں کی دلدل میں ڈونے ہونے ہی
مر جانے ہیں اور ان کے لیے ذرا شی ہدایت ب ھی نہیں ہوئی۔ مگر ا یے گ ھر کو دنکھو جہاں قوی اتمان کے
جسمے ب ھونے ہونے ہیں۔
آپ ب ھیک کہہ رہے ہیں ،میں ب ھی نو پڑی گ یاہگار ب ھی ،میں ہللا کا سکر ادا کرنے میں دپر نہیں کر
سکنی ،ہللا نے مچ ھے میرے رستوں سے مال کر پڑا اجسان ک یا ہے۔
اور نہ شب ب ھاب ھی کی وجہ سے ہوا ہے ،ردا نے مچ ھے شب ی یانا ہے کیسے انہوں نے آ کر نہاں شب
کچھ قکس کر دنا ،اس گ ھر میں ختنی نے پرپتنی ب ھی شب انہوں نے آ کر سم یٹ دی ب ھائی کے طلم کے
ئعد ب ھی ،اور وہ ختنی ندلی ہیں نا سارق ،میری غقل دنگ ہے ان کا اتمان دنکھ کر ،ی یا نہیں کس کان
میں جل کر وہ ایسا ہیرا ینی ہیں۔ نہ وہ ناپیں ب ھیں خو سارق کے دل میں ب ھی انک ئکل نف کا اجساس ی یدا
کرئی ب ھیں وہ اس کی زندگی میں آنے والی مص یت توں کا ذمہ دار خود کو سمچ ھیا ب ھا۔
انہوں نے نہت شہی کہا ب ھا سارق کہ "تمہارے نلتیے میں تمہارے لیے پڑی چیر ہے"۔ آپ نے
دنک ھا ،مما نانا خ نہیں کٹھی انک دوسرے کی پڑی سے پڑی ئکل نفوں سے ب ھی فرق نہیں پڑنا ب ھا آج کیسے
انک دوسرے کے لیے جی رہے ہیں ،کیسے ان میں اس غمر میں انک ناک اور جاپز مج یت پروان خڑھ
رہی ہے۔ میں نہاں نہیں آئی سارق ،نو میں اس سے محروم رہ جائی اور اس سے نو میرا پڑا ئفصان ہو
جا نا۔ میں نہلے ک توں نہیں آئی۔
ک
سششش!!! اب رونا نہیں ہے ،اگر روئی نو میں لگا دوں گا انک ھتیچ کر ،سارق کے ہابھ دک ھانے پر
اس کے رونے رونے جہرے پر مسکراہٹ تمودار ہوئی۔
جلو ہللا کا سکر ادا کر کے سونے ہیں ،اس کے سکر میں دپر نہیں کرئی جا ہیے۔
405
ہ
ممم!!! آپ نہت ا خھے ہیں سارق ،میرا خوصلہ ہیں ،میری طاقت ہیں۔
ن مچ س
اور ئم اس سے کہیں زنادہ میرے لیے ہو ھی۔ دونوں انک دوسرے کو ئم آ ک ھوں سے مسکرانے
ہونے دنکھ رہے بھے۔
وجشت زدہ سا وہ ا یے روم میں داجل ہوا ،جکرانے سر کو نکڑے وہ پری طرح لڑک ھڑا نا ہوا کسی سے
ن
نکرانا ،ی ید ہوئی آنک ھوں سے خو جہرہ اسے ئظر آنا اسے دنکھ کر اس کی نوری آ ک ھیں کھلنی جلی گ ییں ،دو پین
نار آنک ھوں کو مسل کر دنک ھا وہی جہرہ دنکھ کر اس نے ای یا ہابھ پڑھا کر اسے خ ھو کر دنک ھا مگر ب ھر بھی ئقین
نہیں آنا ،انک پرایس میں اسے لیے وہ وہیں فرش پر پتٹ ھیا جال گ یا ،ی یا کچھ نولے وہ ب ھیڈے فرش پر لت یا
اور اس کی گود میں سر رکھ دنا۔
ن
اور ام اخمد نو یس اس کی خرکات وسک یات د ک ھنی رہ گنی ،کچھ کہیے کی جاہ میں لب ب ھڑب ھڑا کر رہ
گیے۔
ج ِان جہاں ئم آ گ ییں ،کہاں جلی گنی ب ھی نار ئم ،کت یا نالش ک یا تمہیں ،دنکھو ذرا کت یا درد ہے نہاں،
ضرار نے اس کا ہابھ نکڑ کر ا یے دل کے مقام پر رک ھا ،وہ اب ب ھی کچھ نہیں نول نائی۔
مگر تمہیں کیسے محسوس ہوگا؟ ئم نو نہاں ہو ہی نہیں ،دنکھو آج میں کتنی پڑی ئکل نف سے آزاد ہوا
ہوں ،اشی لیے اس سکون میں ای یا خوش ہوں کہ ئصور میں ب ھی ئم ہی ئظر آ رہی ہو ،اب کے اس کی
آواز میں اداشی ب ھی۔
ضرار میں نہیں۔۔۔۔ اس کی نے ئقتنی کو دنکھ کر نوپرہ نے اسے اس ئصور سے ناہر النا جاہا ،مگر وہ
اس کی شیے ی یا اینی ہی کہے جا رہا ب ھا۔
406
ئم جاینی ہو! میں نے ندا کو نہیں مارا ،میری نہن ،میری ندا زندہ ہے ،وہ نہاں ہمارے گ ھر میں ہے،
میں اس سے مل کر آنا ہوں ،تمہیں ی یا ہے اس کی آنکھوں میں میرے لیے کوئی ئفرت کوئی چقارت
نہیں ہے اب ،میں شب م یا دنا ،اوہ سوری ہللا نے شب قکس کر دنا،
اوت دنکھو میں نے خود کو سزا دے دی اس گ یاہ کی جس کی وجہ سے ندا۔۔۔۔ اس کے کرب کو
دنک ھیے ہونے نوپرہ نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اسے مزند نو لیے سے روکا ،وہ نہیں جاہنی ب ھی وہ مزند
ان نانوں سے خود کو ئکل نف نہیجانے ،اس کی اس خرکت پر اس نے مسکرا کر اس کا ہابھ ا یے متہ سے
ہ یانا اور ب ھر گونا ہوا۔
مچ ھے تمہاری ضرورت ہے ج ِان جہاں ،میں سروای تو نہیں کر نا رہا ہوں ،دنکھو مچ ھے! "کت یا ب ھکا ہوا ہوں
میں" ،اس نے فرش سے اب ھیے کی کوسش کی ،مگر نازہ نازہ دنے زخموں سے آہ ئکل گنی۔
نوپرہ نے اسے ی یڈ پر یٹ ھانا ،اور کچن سے گرم نائی کر کے الئی ،وہ جس طرح اسے پتٹ ھا خ ھوڑ کر گنی
ب ھی وہ ویسا ہی پتٹ ھا ہوا ب ھا۔
ئعنی وہ اس کی موخودگی کا ئقین کرنے کو راضی ہی نہیں ب ھا۔
تمہیں مچھ سے مج یت ک توں نہیں ہوئی جان جہاں؟ میری اس سدندی مج یت کی آتچ تمہارے دل پر اپر
ک توں نہیں کرئی؟ کیسا پرایس ب ھا خو کہ نوٹ ہی نہیں رہا ب ھا ،وہ اس کے درد پر مرہم لگا رہی ب ھی مگر اس
کی تمام جشیں میچمد ہو گنی ب ھیں۔
مچ ھے ندا سے نات کرنے میں نہت سرم آ رہی ب ھی ،ئم ہوئی نہ نو میں تمہیں ی یا نا مچ ھے کتنی ئکل نف ہو
رہی ہے ،اور ب ھر میں ئم سے کہ یا کہ مچ ھے انک پرسکون پت ید سال دو ،میری تمام ئکل نفوں کا مرہم ین جاؤ،
گھ ب ن
میں تمہیں ی یا نا کہ مچ ھے تمہاری کتنی ضرورت ہے ،ساند اس نار تمہارا دل ھی ل جا نا۔
407
مگر انک ش یکر یٹ ی یاؤں تمہیں؟! اس کے نوخ ھیے پر ام اخمد نے اسے جاموشی سے دنک ھا۔
"میں ای یا دل ا یے رب کے خوالے کر آنا ہوں"۔ اور نہ خو ناپیں کر رہا ہوں اشی لیے مچ ھے سکون
نہیجا رہی ہیں۔ مچ ھے ئم سے زنادہ ا یے رب سے مج یت ہے ج ِان جہاں۔
اس کی آواز دھ ٹمی ہوئی جا رہی ب ھی ،وہ اس سے تمام درد نایٹ کر پرسکون پت ید کی وادنوں میں اپر رہا
ب ھا ،اینی ج ِان جہاں کا مرہم اسے سکون نہیجا رہا ب ھا ،اس کے رب نے اس کے دل کا خ یال رک ھا ب ھا۔
اس نے دونوں ناپ پت توں کو اخ ھی طرح کمفرٹ اڑھانا اور خود پین جتے کا وقت دنکھ کر وصو کرنے
جل دی۔
صیح کے فریب ہوئی رات میں دور کہیں سے مسلسل اب ھک ی یک کی آوازیں تمام ماخول میں ارئعاش
ی یدا کر رہی ب ھیں جس سے جدتچہ کی پت ید میں ب ھی جلل پڑا ب ھا۔
ن
آپ سونے نہیں ڈاکڑ جان؟ آ ک ھیں کھلیے ہی اس کی ئظر ش یدھی ع یدال یاری پر پڑی خو ارد گرد سے
نےی یاز مونانل کی نارچ آن کیے فرآن کی نالوت کر رہا ب ھا ،ہابھ کے اسارے سے اسے کچھ ب ھی نوخ ھیے
سے م نع ک یا۔
ب ھوڑی دپر ئعد وہ نالوت نوری کر کے اس کی طرف م توجہ ہوا۔
ب ھوڑی دپر نہلے ہی چگا ہوں ،ینی جگہ ہے اس وجہ سے جلدی آنکھ کھل گنی ،ئم ی یاؤ زنادہ ب ھکن نو
نہیں ہو رہی؟ اس کے نوخ ھیے پر جدتچہ نے داپیں ناپیں سر ہالنا۔
الچمدهلل نالکل ب ھی نہیں! اس کے خواب پر ع یدال یاری مسکرانا۔
ری یلی!؟ خ یکہ نہاں ا یے ہاست یل سے پرنل ڈنوتیز کی ہیں۔
"جی کی ہیں ،مگر جالص ہللا کے لیے"۔
408
اور ام اخمد کہنی ہیں کہ "ہللا کے را شیے میں ہونے والی ب ھکن سے نہیر کوئی ب ھکن نہیں ،نہ ایسی
ب ھکن ہے جس میں ی یدہ نو ب ھک کر سو جا نا ہے مگر ہللا فرستوں کے لسکر کو اس کی جدمت پر مامور کر
د ییا ہے ،اور اس کے سونے کا انک انک نل ی یک توں میں سمار کروا نا ہے"۔ ئعنی شہیساہوں کے شہیساہ
کے درنار میں زپردشت وی آئی ئی پرونوکول ملیا ہے۔ فرشیے اس کی جدمت میں آیس میں لڑ پڑنے
ہیں۔
اور ام اخمد کی طرح مچ ھے ب ھی اس پرونوکول کا ال لچ مزند ب ھکیے پر اکسا نا ہے ،اس کے خوئصورت
ئفص یلی خواب پر ع یدال یاری کو اینی ب ھکن زانل ہوئی محسوس ہوئی،
"پین سو سے زاند مرئصوں کو آج خ یک ک یا ب ھا ان لوگوں نے ،اور اس میں خو جالت ان شب کی
ہوئی ب ھی وہ دنک ھیے النق ب ھی ،مگر وہ کہہ رہی ب ھی نہ ب ھکن اسے عزپز ہے"۔
ہر نار کی طرح اب ب ھی ع یدال یاری انک ہابھ کی مٹھی ی یا کر ب ھوڑی کے ییجے رکھ کے اسے مسکرائی
ئظروں سے دنکھ رہا ب ھا ،اسے ا یسے ہی خواب کی ام ید ب ھی ،نو لیے ہونے وہ ذرا ب ھی پروس نہیں لگ رہی
ب ھی مگر اس کا اس طرح دنک ھیا جدتچہ کو پزل کر رہا ب ھا۔
آپ ا یسے ک توں دنک ھیے ہیں ڈاکیر جان؟ نہیں دنک ھا کریں نلیز!!! اس نے ع یدال یاری کی طرف سے ذرا
سا رخ ب ھیرا خو ع یدال یاری کو جاص یس ید نہیں آنا نو اس نے وایس اس کا رخ ای نی طرف ک یا۔
انلس فرنانڈپز ختنی کرچت انکسیرا کائف یڈیٹ اور آؤٹ استوکن ب ھی ،جدتچہ ع یدال یاری اینی ہی پرم گف یار،
قوی اتمان ،ناخ یا اور۔۔۔۔۔۔۔ اس نے جان نوخھ کر خملہ ادھورا خ ھوڑ کر اسے اور زنادہ پزل کر دنا ،مگر
انلس نام کا خوالہ جدتچہ کو ئکل نف سے دوجار کر گ یا ب ھا۔
409
انلس فرنانڈپز کب کی مر جکی ہے ڈاکیر جان! ،اور میں اسے نہیں جاینی اور نہ آپ اسے جا یے ہیں۔
وہ ساری دی یا کے سابھ آپ کے لیے ب ھی مر گنی۔ وہ جس انداز میں نولی ب ھی ع یدال یاری کی ساری سوجی
نل میں شیجیدگی میں ندلی ب ھی۔
"ک یا اسالم کا خوالہ ای یا مصتوط نہیں کہ میرا کفر کا خوالہ م یا دے؟"۔ ب ھول کر انک نار ب ھر وہ اسے
اس نام کی ئکل نف سے دوجار کر گ یا۔
انکسیرتملی سوری ڈتیر وائف! اور۔۔۔۔۔
"ضرف اسالم کا خوالہ ہی ای یا طاق تور ہے ڈاکیر جدتچہ ع یدال یاری کہ سارے کفرنہ خوالے م یا کر ایسا
خوالہ د ییا ہے خو ایسان کا مفصد خ یات ہونا ہے ،خو اسے اس کے رب سے مال نا ہے ،م یال ہو ئم رہنی
دی یا نک ،ئم خود کو دنکھ کر ہی اسالم کے خوالے کا اندازہ لگا لو کہ ہللا نے کیسے تمہیں پراش کر ایسا ہیرا
ی یا دنا ،جس نے نہ جانے کتیے ش یاہ دل جگمگا د ییے ،اس نار اس نے اس کی داعی کے کام کا خوالہ دنا،
خو وہ ام اخمد کی طرح ہفیے میں دو پین کرئی ب ھی۔
اور ان کے قوی اتمان کی ناتیر ہی ب ھی خو لوگوں کے دلوں نک نہیچ رہی ب ھی ،م یال نو اس کے ہاست یل
میں ب ھی موخود ب ھی جہاں مرئض ب ھی اسے دنکھ کر تمازی ین گیے بھے۔
نو ب ھر آپ کٹھی ب ھی انلس کا نام نہیں لیں گے نا اب؟
اونہہ!! کٹھی نہیں ،کچھ نل دونوں انک دوسرے کو دنک ھیے رہے بھے ،اس کی ئظروں سے تچ کر
جدتچہ نے رخ ب ھیرا،
ام اخمد سے نات ہوئی ب ھی تمہاری ،ع یدال یاری کے نات ند لیے پر اس نے پرسکون ہو کر ہاں میں
خواب دنا۔
410
اوہ!!! میں آپ کو انک نات ی یانا ہی ب ھول گنی ،اف! کتنی ناگل ہو میں۔ کچھ ناد آنے پر وہ
انکساپت یڈ ہو کر اس کی طرف گ ھومی۔
کون شی نات؟ اس کے انداز پر ع یدال یاری نے ب ھ تویں اچکاپیں۔
آپ کو ی یا ہے ڈاکیر جان ندا زندہ ہے اور وہ کل نہاں انڈنا میں آ ب ھی گنی ،کت یا ساک یگ ب ھا نا نہ ،اور
آپ کو ی یا ہے اس کے دو نےتیز ہیں اور وہ نہت ہتنی ہے ای نی الئف میں۔ اس کی انکسایٹم یٹ دنکھ کر
اسے ب ھر سرارت سوخ ھی۔
ڈویٹ وری مسز جان! ہمارے ان ساء ہللا اس سے ڈنل ہوں گے۔
ک یا؟ جدتچہ نے الچھ کر سوالتہ ئظروں سے اسے دنک ھا۔
ہمارے نےتیز ،ان ساء ہللا ندا سے ڈنل ہوں گے نلکہ ڈنل ک یا ہے پرنل ہوں گے۔ اینی نات پر
جدتچہ کا ہونق ین دنک ھیے ہونے اس نے ا یے امڈنے والے قہقہہ کا گال گ ھوی یا۔
کچھ دپر نو جدتچہ کو اس کی نات سمچھ نہیں آئی ،اور چب آئی نو وہ اس کی طرف سے نوری کی نوری
رخ ب ھیر کر پتٹھ گنی۔
ارے نار ادھر نو آؤ! اور ی یاؤ! ک یا ی یا رہی ب ھیں ئم؟۔ اس نے ب ھر نات ندلی۔
میں ندا کا ی یا رہی ب ھی ،آپ کو ی یا ہے ندا زندہ ہے۔
اس کی نات سن کر ع یدال یاری نے 'الچمدهلل' کہا ب ھا ،جدتچہ اسے ام اخمد کی ی یائی گنی تمام ناپیں
ی یانے لگی وہ چیران ب ھی ہوئی ب ھی کہ ع یدال یاری اینی پڑی ی توز سن کر ذرا ب ھی چیران نہیں ہوا ب ھا۔
اور ع یدال یاری کو ردا سے ک یا وعدہ نوری خزی یات سے ناد آنا ب ھا خو اس نے خھ سال نہلے اس کے تمام
قورس کرنے پر ردا سے چف نفت جائی ب ھی جس پر اس نے کہا ب ھا کہ اسے کسی سے ب ھی کٹھی ب ھی اس
411
کا نذکرہ نہیں کرنا ہے ،اور اس نے وہ وعدہ یٹ ھانا ب ھا ،ضرار کی جالت دنکھ کر ب ھی اس نے ای یا متہ نہیں
ک ھوال۔ اور ب ھی نہت شی ناپیں ب ھیں خو اس کے عالوہ کسی کو نہیں ی یا ب ھیں۔
ً
اب جلو تماز پڑھ کے قورا ئکلیے ہیں ،میں نے ڈاکیر شع یب سے کہا ب ھا کہ انک وزٹ ب ھی کرنا ہے اس
عالقے کا ،اس کے کہیے پر جدتچہ تجی سر ہال کر وصو کرنے کے لیے ابھ گنی۔
فحر کے ئعد وہ ناشتہ ی یانے کی ی یت سے کچن میں آئی ،شب اب ھی نک ا یے کمروں میں ہی بھے۔
ضرار لعاری ب ھی طت نغت کے ب ھاری ین کی وجہ سے اب ھی نک سونا ہوا ب ھا ،۔ کچھ دپر ئعد ردا ب ھی کچن آ
گنی۔
ب ھائی ب ھیک ہیں ب ھاب ھی؟ ردا کی آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔
ہ
ممم!! ہللا کا سکر ہے۔
رات آپ کو دنکھ کر نو انہیں اور ب ھی پڑا ساک لگا ہوگا نا؟ ردا کے سوال پر وہ ہلکا سا مسکرائی۔
ن
نہیں!! اب د ک ھیں گے یب لگےگا۔ ضرار لعاری کے تجیل کا ئصور کر کے اس کے جہرے پر
مسکراہٹ آئی۔
ک یا مظلب؟ ردا نے الچ ھن آمیز ئگاہوں سے اسے دنک ھا۔
رات وہ مچ ھے ای یا تجیل سمچھ رہے بھے ،اینی ناپیں کر کے ب ھی ئقین نہیں آنا کہ چف نفت میں موخود
ہوں۔
واٹ!!!! مظلب ب ھائی ،نا ہللا جد ہے ب ھائی سے ب ھی ،ایسی ب ھی ک یا نے ئقتنی ،ردا ا یے ب ھائی کے
اس ناگلین پر ای یا سر ی یٹ کر رہ گنی۔
412
اور انک نات اور ی یاؤں ،انہیں اب ب ھی دو ساک لگیں گے ،اس کی نات پر ام اخمد نے سوالتہ
ئظروں سے اسے دنک ھا۔
"انک آپ کی موخودگی کا ئقین کر کے دوسرا امی انو کو ان کے تیروں پر ک ھڑا دنکھ کر" ،رات نو آئی
کے عالوہ انہیں کچھ دک ھائی ہی نہیں دنا۔ نہت ئکل نف دی خود کو ب ھائی نے۔ رات کی اس کی خرکت ناد
کر کے وہ افسردہ ہوئی۔
اخ ھا خ ھوڑو نہ شب! ی یاؤ ندا نو ب ھیک ہے نا اب؟ اس نے نات ندلی۔
جی الچمدهلل! کل کا دن خت یا خوشی کا ب ھا ای یا ہی ییجیدہ ب ھی ب ھا ،مگر آج کا دن اور ان ساء ہللا آنے واال
اب ہر دن روسن ہوگا۔ دونوں انک دوسرے سے نہت شی ناپیں کرنے ہونے شب کے لیے ناشتہ ی یار
کر رہی ب ھیں۔
ن
ا یے جہرے پر خ ھونے خ ھونے ہاب ھوں کا پرم پرم لمس محسوس کر کے اس نے آ ک ھیں ک ھولیں،
خود کے نہت فریب پتٹ ھے اخمد کو دنکھ کر چیران رہ گ یا۔
اخمد! وہ خ ھیکے سے ابھ کر پتٹ ھا ،اخمد اس کی چیرائی سے نے پرواہ اس سے نات کرنے لگا۔
انو ائکل آپ کی تماز قصا ہو گنی۔ اخمد ،آپ کو کب سے چگا رہا ہے۔ ا یے ناپ کی تماز قصا ہونے پر
وہ اداس ہو رہا ب ھا۔
اخمد میرے جتے ،ک یا ئم شچ میں نہاں ہو؟ اس کی آواز میں نے ئقتنی ب ھی۔
اخمد نہیں ہے آپ کے ناس۔ اخمد کے کہیے کی دپر ب ھی۔ اس نے اخمد کو زور سے خود میں ب ھتیجا اور
کافی دپر ئعد اسے الگ کر کے نار نار خ ھو کر اس کے ہونے ئقین کرنے لگا ،اس کے ایسا کرنے سے
اخمد کھلکھال کر ہیسیے لگا۔
413
ئعنی رات ج ِان جہاں چف نفت میں نہاں موخود ب ھی ،ئع نی وہ لوٹ آئی اس کے ناس ،اور میں اسے ای یا
وہم سمچ ھیا رہا۔ میں اینی ج ِان جہاں کی موخودگی کا ئقین نہیں کر نانا ،اور کتنی نےوقوفی کر گ یا ،مچ ھے کتنی
ناپیں کرئی ب ھی اس سے۔ اف ضرار لعاری ئم نے اس سے نوری رات نات ہی کی ہے ،سارے رونے
رونے اس کے سا میے مگر ای یا تجیل سمچھ کر۔ رات کی تمام ناپیں ناد آپیں نو اس کا ای یا سر ی یتیے کا دل
جاہا۔
دل انکدم اسے دنک ھیے کو مجل گ یا۔ اس سے نہلے وہ اینی نات پر غمل کرنا اخمد نے اس کا ہابھ نکڑ
ل یا۔
انو ائکل آپ کو نو ق تور ہے ،اور اب نو آپ نے تماز ب ھی نہیں پڑھی نو آپ کا ق تور کیسے جانےگا؟ ،ام
اخمد کہنی ہیں "تماز پڑ ھیے سے ساری یٹماری رن کر جائی ہے ،اور خو نہیں پڑھ یا اس سے ہللا کنی ہو جا نا
ہے"۔ اخمد اسے نوری طرح چگا کر اسے اس کی چظا ی یا رہا ب ھا۔ اور وہ اسے دنک ھیے ہونے اب ب ھی نے
ئقین ب ھا ،اس کی نات پر اسے خود پر غصہ ب ھی آنا اور اینی تماز قصا ہونے پر سرم ب ھی۔
کچھ ب ھی مزند نو خھے ی یا وہ تماز پڑ ھیے اب ھا۔ اس کے اب ھیے پر اخمد نے ی یڈ کا ب ھیالوا سم یت یا سروع ک یا،
اینی ماں کی طرح ہر چیز اخت یاط سے رک ھی۔ اور ضرار کے فریب پتٹھ کر اسے دنک ھیے لگا ،اور ب ھر چب ضرار
نے دعا کے لیے ہابھ اب ھانے نو ام اخمد کی طرح اس کی ب ھی گود میں آ کر پتٹھ گ یا ااور اس کے ہاب ھوں
کے ییجے ا یے ہابھ رکھ د ییے اور اس کے سابھ دعا ما نگیے لگا۔
ضرار کی آنکھوں سے خ ید آیسوں ئکل کر اخمد کے سر میں جذب ہو گیے۔ کتنی دپر نک وہ ا یسے ہی
جاموش ،ی یا کچھ کہے ہابھ اب ھانے پتٹ ھا رہا۔ اس کا دل نوری طرح ا یے رب کی طرف م توجہ ب ھا اور وہ ا یے
ٰ
رب کے سا میے پتٹ ھا خود کو خوش فسمنی کی اعلی پرین م یال سمچھ رہا ب ھا۔
414
انو ائکل ،ہللا نے پرنک قاشٹ دے دنا ہوگا ام اخمد کو نو آپ کو ب ھوک نہیں لگی ک یا؟ اخمد کو نو اینی
ساری ب ھوک لگ رہی ہے۔ چب کافی دپر نک ضرار میں کوئی خرکت نہیں ہوئی نو وہ خود ہی نول اب ھا۔
ضرار لعاری نے دعا والے ہاب ھوں کو اخمد کے گرد لت یٹ کر اس کے سر پر نوسہ دنا۔ اور خود پر صیر
کے نہرے یٹ ھانے وہیں کچھ دپر مزند مصلے پر ہی پتٹ ھا رہا۔
ڈاکیر صاچب ،ڈاکیر صاچب ہمارے پتیے کو ی یا نہیں ک یا ہو گ یا ،اسے تجا لو صاچب ،ہمارا انک ہی
پت یا ہے،
ع یدال یاری لوگوں میں گ ھرا ہوا انہیں دنکھ رہا ب ھا ،نے در نے پڑھ نی مرئصوں کی ئعداد کی وجہ سے
مشغول یت اس درجہ ب ھی کہ اسے ک ھانے پتیے کا ب ھی ہوش نہیں ب ھا ،وہ اب ھی ب ھی ای یا ہی مصروف ب ھا،
یٹھی انک شحص ب ھاگ یا ہوا اس نک آ کر فرناد ک یاں ہوا۔
کہاں ہے آپ کا پت یا؟ اس نے ی یگدشنی کی زندہ م یال اس شحص کو دنکھ کر نوخ ھا۔
وہ وہاں! اس کے نوخ ھیے پر آدمی نے ا یے داپیں طرف اسارہ ک یا جہاں انک غورت اپیس پیس سالہ
لڑکے پر خ ھکی ہوئی اسے ساند ہوش میں النے کی کوسش کر رہی ب ھی۔ اس کی اتیر جالت دور سے ہی
ئظر آ رہی ب ھی ،وہ اینی جگہ دوسرے ڈاکیر کو مامور کر کے ب ھاگ یا ہوا اس لڑکے نک آنا۔
کب سے نے ہوش ہے نہ؟
ہ س
ی یا نہیں صاچب کتیے گ ھت توں سے۔ م ھے ھے کہ نہ سو رہا ہے ،گر چب اب ھانا نو اب ھا ہی یں۔
ہ ن م ب مچ
ع یدال یاری اس لڑکے کا خ یک اپ کرنے ہونے اس آدمی کی نات ب ھی دھ یان سے سن رہا ب ھا خو اسے
ا یے جتے کی یٹماری کے اپرات ی یا رہا ب ھا۔
415
اس کم غمر لڑکے کا خ یک اپ کرنے ہونے ع یدال یاری کا ہابھ انک نل کو لرزا ،اور سام نک اس
طرح کے پین جار مزند کیسیز دنکھ کر نو وہ ساکڈ رہ گ یا ب ھا۔ اور ب ھر انک ق نصلہ کرنا ہوا وہ نہاں یے تمام
ڈاکیروں کے اش یاف سے ا یے ارادے کے م نعلق ڈسکسن کرنے لگا۔
ڈاکیر جان! نہ نہت مج یت طلب اور کل وقنی کام ہے ،خ یکہ ہمارے ناس نہ ای یا اش یاف ہے اور نہ
ہی نہاں ر ہیے کا دورایتہ ظونل ہے۔ اور و یسے ب ھی ہم نہاں نہ شب کرنے ب ھوڑی آنے ہیں۔ نہ نو ان
لوگوں کو سوخ یا جا ہیے خو ا یے گ یاہوں میں ڈوب گیے ہیں نا ا یے اندھے نہرے یے رہ رہے ہیں کہ
اس مرض کو آ نہیجے ،ڈاکیر ارقم خو دہلی کے شنی ہاست یل سے آنا ب ھا ،اسے ع یدال یاری کا ارادہ کچھ یس ید نہیں
آنا ب ھا۔
آپ کو ساند ی یا نہیں ڈاکیر ارقم! ہم نہاں لوگوں کا عالج کرنے کے لیے ہی ب ھیجے گیے ہیں اور ان
کا عالج ان کے مرض کی خڑوں کا ی یا لگا کر ان کا جاتمہ کرنا ہے۔ آپ سابھ دیں نا نہ دیں ،میں جس
مفصد کے لیے آنا ہوں وہ کر کے ہی جاؤں گا۔ "جسنی ہللا"! ان شب کو انک ئظر دنکھ کر وہ ا یے
ارادے کی تجیگی کے سابھ ناہر ئکال۔
کچھ لوگوں کو کچھ زنادہ ہی مسیجا پتیے کا سوق ہونا ہے۔ نام کرنے کے لیے پڑے پڑے کام کرنے
کی کوسش کر رہے ہونے ہیں اور اصل میں انہیں لوگوں سے کوئی عرض نہیں ہوئی یس ا یے پروفیسن
میں نام ی یانے کے لیے جانہ پری کرنے ہیں۔
وہاں سے ئکلیے ہونے انک آواز اس کے کانوں میں پڑی ب ھی ،وہ جای یا ب ھا ڈاکیر ارقم کے نہ کڑوے
لفظ اشی کے لیے ہیں ،مگر انہیں لوگوں کے ب ھیس میں خ ھیے ہونے سنظان کی تیروی نہیں کرئی ب ھی۔
416
اسے نایت قدم رہ کر اس امت کے لیے کچھ کرنا ب ھا جس کے لیے اس کے ینی کا دل درد سے انلنی
ہانڈی کی طرف پڑ ییا ب ھا۔
وہ امت کی قکر کرنے والوں میں ہو گ یا ب ھا یٹھی نو لوگوں کے سابھ کی طلب کیے ئغیر اک یال ہی آگے
پڑھ یا جال جا رہا ب ھا۔
یٹمارناں نے سکون نہیں رک ھییں ،نہ نو یس گیاہ ہی ہونے ہیں خو انک نل ب ھی سکون سے نہیں
ر ہیے د ییے۔ ان کو نہجاپیں ب ھر ان سے تجیے کی کوسش کریں ،ب ھر جن یٹمارنوں کا ذکر آپ لوگ کر رہی
ہیں ان سے ا یسے ہی شقا ناپیں گی خیسی تجار کی دوا ک ھا کر تجار سے۔
پ
ک یا مظلب ڈاکیرئی جی؟ اس کی نات سمچھ نہ آنے پر سا میے تٹھی ہوئی غورت نے نوخ ھا۔
شب سے نہلے نو جسمائی یٹمارنوں پر دھ یان دیں خو ضرف علط عذا کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ ک ھانے کا
خ یال رک ھیں ،جالل خرام کی تمیز کر کے ک ھاپیں ،اس کے ئعد اس عذا کا خ یال رک ھیں جس سے روح
ئفو یت نائی ہے۔ ئع نی ا خھے اغمال اور خراب عذا سے پرہیز کریں جس سے آپ کے قلنی سکون کا جاتمہ
ہو رہا ہے۔
چب دن ب ھر ہم گ یاہوں میں ڈونے رہیں گے نو رات ب ھر پت ید کیسے آنے گی؟ ا یے دن کو اخ ھی
جگہ گزاریں ،ان ساء ہللا رات اس سے اخ ھی جگہ گزرےگی۔ ا یے اطراف صقائی کا خ یال رک ھیں ،طاہری
ب ھی اور ناطنی ب ھی۔ ان لوگوں کی سمچھ کے مظانق ہی اس نے نات کی۔
طرح طرح کی غورنوں کی ب ھرمار ان کے عج یب و عریب مسانل کو دنک ھیے ہونے اسے نہی سمچھ آنا ب ھا
کہ وہ شب جسمائی یٹمارنوں میں کم اور روجائی یٹمارنوں میں زنادہ مت یال ہیں۔ اور نہ نو ہر جگہ جال ہے۔
417
"چب روح کمزور ہونے لگے گی نو جسم کیسے ئفو یت نانے گا؟" آنے والی نہت شی غورپیں نو آیس
میں ہی ی یا ان کا لجاظ کیے خ ھگڑا کرنے ہونے انک دوسرے کو ا ییجا دک ھا رہی ب ھیں ،نہ مہلک مرض
نہیں ہے نو ب ھر ک یا ہے؟
اور کچھ غورنوں اور نو غمر لڑک توں کی رنوریس دنکھ کر نو وہ کایپ کر رہ گنی! انک ہی عالقے میں ا یے
لوگ ،اسے ع یدال یاری کو ی یانا ب ھا مگر!۔
ک ھانے کے و ققے میں اس نے ع یدال یاری کا میسج دنک ھا خو اسے ناہر نال رہا ب ھا۔ اینی ساب ھی ڈاکیروں کو
ی یا کر وہ اس مقام سے ناہر آئی جہاں وہ لوگ ب ھہرے ہونے بھے۔
انک گوسے میں ع یدال یاری کے سابھ پتٹ ھیے ہونے اس نے جہرے سے ئقاب سرکانا اور اس کی
چیریت نوخ ھی خو ع یدال یاری نے الچمدهلل کہہ کر ی یائی۔
ک یا نات ہے ڈاکیر جان؟ پریسان لگ رہے ہیں۔
ک یا ئم لوگوں کی رنوریس میں اتچ آئی وی پیش یٹ آئی ہیں؟ اور خو نات وہ ع یدال یاری سے کہیے ہونے
خ
ھچ ھک رہی ب ھی وہ اس نے خود ہی خ ھیڑ دی۔
ک یا سمچھ میں آنا تمہیں اس سے؟ رپزن ک یا ہے انک ہی عالقے میں ا یے سارے لوگوں میں اس کا
ناز یتو ہونا؟۔
مے ئی نلڈ واپرس پرایشقارمز! اس پر ریسرچ ضروری ہے ڈاکیر جان ،ورنہ ہمارے مفصد میں کمی رہ
جانے گی۔
418
ہمم ،قکر مت کرو ،میں نے دو پین انویسنی گٹیر سے مالقات کی ہے ،کل سے اس پر کام کرنا ہے،
اس کی اصل خڑ ی یا لگائی ہے ک تونکہ کچھ لوگ نو ا یے گ یاہوں کی وجہ سے اس کا شکار ہونے ہیں اور
کچھ نےچیری میں مارے گیے۔
ہمارا نہاں ق یام پڑھ سک یا ہے اس معا ملے میں۔
جی کوئی مس یلہ نہیں!
ی نہا واک کرنے ہونے ب ھی وہ اشی مس یلے پر ناپیں کر رہے بھے۔ اور جہاں قکر آئی ہے ب ھر وہاں
ائقالب پرنا نہ ہو؟ ایسا ہو ہی نہیں سک یا۔
س
میں غصہ میں نو ی یا سوچے مچ ھے آنے والی یس میں پتٹھ گنی ،نہ ب ھی نہیں سوجا کہ نہ اتجان یس
کس اتجان میزل پر لے کر جانے گی ،میرا دل نو شہما ہوا ب ھا مگر ب ھر ب ھی میں خود کو ناہمت طاہر کر کے
پ ن
آ ک ھیں موندیں سیٹ کی یشت پر سر ئکانے تٹھی ب ھی۔
مچ ھے کچھ ب ھی سمچھ میں نہیں آ رہا ب ھا ،جس شحص نے مچ ھے دھ نکارا ب ھا میرا گ ھر ب ھی و یسے ہی مردوں
سے ب ھرا پڑا ب ھا ،اور انہیں میں دھ نکار کر آئی ب ھی ،وہاں جانے خ یال نو دل و دماغ سے گزرا ہی نہیں
ب ھا۔ غصہ اور غم نے میری تمام غقل مقلوج کر دی ب ھی ،مگر ب ھر ب ھی مچ ھے ا یسے را شیے پر نہیں جانا ب ھا
جس پر میرا مای یکہ اور سسرال ب ھا۔
تپ ن
یس نہ جانے کن کن راستوں سے گزر رہی ب ھی اور میں ا یسے ہی آ یں موندیں ھی رہی ،نی لوگوں
ک ٹ ھ ک
نے مچھ سے نوخ ھا کہ کہا جانا ہے ،چب مچ ھے ہی اینی میزل ی یا نہیں ب ھی نو انہیں ک یا خواب د ینی۔
419
سام کا اندھیرا پڑھ یا جا رہا ب ھا اور وہ یس ب ھی نہ جانے کس میزل کی طرف جا رہی ب ھی جس کا راشتہ
ای یا ظونل ب ھا ،دماغ نہ جانے کن سوخوں کی آماچگاہ ی یا ہوا ب ھا ،یٹھی میرے کانوں میں کچھ آوازیں پڑیں
خ نہوں نے میری نوجہ اینی طرف م یذول کر لی۔
میری سیٹ کے نلکل ییچھے دو لوگ پتٹ ھے ہونے بھے ،ان میں ساند انک میری طرح جانہ ندوش ہوا ب ھا
خٹھی دوسرا شحص اسے سمچ ھا رہا ب ھا۔
اس کی ناتچ ناپیں میرے دل و دماغ پر آج ب ھی ئقش ہیں اور نہ وہی ناپیں ہیں خو مچ ھے میری می ِزل
مفصود نک لے کر گییں۔
نہلی نات اس نے کہی ب ھی کہ "ای یا رونا اس کے سا میے روؤ جس کے اخت یار میں سارا ئظام ہے ،خو
شب کچھ ند لیے پر قادر ہو ،اور وہ تمہارے رب کے سوا کوئی نہیں ،ئم دی یا والوں کے سا میے گڑگڑاؤگے نو
رسوائی کے سوا کچھ جاصل نہیں ہوگا"۔
م
دوسری نات نہ ب ھی کہ "اگر ئم کسی صجیح راشتہ کا اییجاب کر کے اس پر جل پڑو نو ص یت ییں اور
ئکل نقیں تمہاری طرف ا یسے آپیں گی خیسے نہاڑوں سے خ ھرنے کا نائی"۔
پیسری نات! "اور اگر ئم ان مص یت توں اور ئکل نفوں کا مقانلہ خ یدہ پیسائی سے کرنے ہونے ،ی یا سکوہ
و شکایت کرنے ،اسے اینی فسمت مان کر آگے پڑ ھیے رہو نو تمہیں اشی را شیے پر تمہاری میزل ملے گی خو
ئ ً
ت
قت یا تمہارے صیر کا مر ہوگی"۔
خوب ھی نات! "اس نات کا ئقین رک ھو کہ تمہارا مقدر لک ھیے واال وہ ہے خو ئم سے شیر ماؤں سے ب ھی زنادہ
مج یت کرنا ہے اور خو مج یت کرنا ہے وہ تمہارے سابھ پرا کیسے کر سک یا ہے ،تمہارے سابھ خو ب ھی ہونا ہے
وہ تمہاری ب ھالئی کے لیے ہونا ہے ،ئعنی ہللا پر ئقی ِن کامل!"۔
420
ناتچویں! "اگر ئم کسی معا ملے میں ہار جاؤ نو وہ معاملہ ہللا کے شیرد کر کے پری ہو جاؤ اور ئقین رک ھو
وہ تمہارے سابھ نہیرین معاملہ کرےگا اور تمہارا رب تمہیں کٹھی ی نہا نہیں خ ھوڑےگا"۔
نہ ستیے میں نہت ہی عام شی ناپیں ب ھیں نا ساند شب سے زنادہ جاص ،مگر ب ھیں ایسی کہ ان پر
غمل کافر کو ب ھی ولی ی یا دے۔
میں اور ب ھی ان لوگوں کی ناپیں ست یا جاہنی ب ھی مگر ان کی میزل ساند نہلے ہی آ گنی ب ھی۔ ان کی نہ
ناپیں میرے دل و دماغ میں گردش کر رہی ب ھیں ،میں اکیر نہ سوجا کرئی ب ھی کہ کون سا ہے صجیح
راشتہ؟۔ ایسی کون شی چیز ہے خو ایسان کو مغٹیر ی یائی ہے ،مگر نہ ضرف سوچ ب ھی کٹھی ان راستوں کو
نالش کرنے کا خ یال نہیں آنا۔
اور اس دن وہیں اشی یس میں میں نہلی نار میں ہللا سے ہم کالم ہوئی ،اور میں نے ہللا سے کہا،
"مچ ھے نالکل نہیں ی یا صجیح راشتہ کون سا ہے ،میری میزل کون شی ہے ،مچ ھے کہاں جانا ہے ،میں
نلکل ایسی ہی ہوں اس وقت خیسے کوئی اناہج الجار ایسان ،نو میں اینی ڈور تیرے ہابھ میں سوپتنی ہوں ،نو
جہاں جاہے مچ ھے لےجا ،یس مچ ھے میزل مفصود نک نہیجا دے وہ میزل جس کے لیے ایسان ی یدا ک یا گ یا
ہے"۔
گ ھڑی ق تول یت کی ب ھی ،نا ساند میرا دل نوری طلب سے ہی فرناد ک یاں ب ھا ،مچ ھے اس کا ب ھی ئقین ب ھا
کہ اگر میں صجیح را شیے پر گنی نو میرے را شیے میں نہت رکاوپیں آپیں گی ،مگر مچ ھے ان رکاونوں کا کوئی
ادراک نہیں ب ھا۔
یس اینی آخری میزل پر رک جکی ب ھی ،اور میں چیران پریسان اس اتجان جگہ کو دنکھ رہی ب ھی جہاں
مچ ھے ا یے سا میے کی چیر ب ھی نہ ا یے ییچ ھے کی ،نہ ا یے داپیں کی اور نہ ا یے ناپیں کی۔
421
نہ کون سا راشتہ ہے جس کی مچ ھے اے ئی شی ڈی ب ھی ی یا نہیں ب ھی ،ب ھوک سے میرا پرا جال ب ھا،
اور آس ناس کچھ ک ھانے پتیے کو ب ھی میسر نہیں ب ھا ،رات کی ش یاہی پڑھنی ہی جا رہی ب ھی۔
میں نے ب ھر اشی کے سا میے رونا رونا کہ مچ ھے کوئی ب ھکانہ دے ،اور ب ھر ب ھکانہ مال مگر امیجانوں سے
ب ھرنور ،اب وہ میری سزا ب ھی نا امیجان مچ ھے انہیں راستوں سے اشی چیز کے لیے ب ھگانا گ یا جس کی میں
نے کٹھی قدر نہیں کی ،جس کے ک ھونے کا مچ ھے کٹھی افسوس نہیں ہوا ب ھا ،مگر اس کے ئعد میں اینی
عزت کی چقاظت کے لیے ہی ب ھاگی ،میرا ہر نل ندامت میں ،رونے میں گزرا۔
انک غورت مچھ پر پرس ک ھا کر ا یے گ ھر لے گنی ،اس نے پرقعہ نہ یا ہوا ب ھا اور میں اسے نا حجاب
پ
دنکھ کر اس پر ئقین کر تٹھی ،نہ میں کر رہی ب ھی نا میرا امیجان سروع ہو چکا ب ھا مچ ھے کچھ ی یا نہیں ب ھا،
مچ ھے جہاں راشتہ ئظر آ رہا ب ھا میں وہاں جا رہی ب ھی۔
وہ غورت مچ ھے نارنک گل توں سے گزار کر لے جا رہی ب ھی ،اس نے کہا ب ھا کہ اس کا کوئی نہیں
ہے ،وہ اک یلی ہے اورنہت عریب ہے ،خ ھونا سا گ ھر ہے جہاں وہ ینہا رہنی ہے مگر جہاں وہ مچ ھے لے کر
گنی ب ھی وہاں نہ وہ اک یلی ب ھی اور نہ عریب اور نہ وہ گ ھر خ ھونا ب ھا ،ک توں کہ وہ گ ھر ہی نہیں ب ھا۔
نو ب ھر ک یا ب ھا؟ ضرار لعاری خو اسے انک نک دنک ھیے غور سے سن رہا ب ھا اس کے گ ھر نہ ہونے کا سن کر
خونک اب ھا ب ھا ،اس کے انک انک لفظ سے اس کا دل نہ جانے کیسی اداشی کی اب ھاہ گہرای توں میں اپرنا جا
رہا ب ھا۔
ک تونکہ وہ انک کوب ھا ب ھا۔ اور ضرار لعاری کو ای یا دم گ ھت یا ہوا محسوس ہوا ب ھا ،اس نے سایس لت یے کے
لیے ای یا سیتہ مسال مگر کوئی قاندہ نہیں ہوا ،اس نے دنوار سے ای یا سر ی نکا ب ھا ،نوپرہ اس کی جالت کو دنکھ
422
ً
کر پریسان ہوئی اور قورا اس کے لیے نائی الئی اور گالس اس کے متہ سے لگا دنا ،انک ہابھ سے وہ اس کا
سیتہ مسل رہی ب ھی۔
کافی دپر ئعد ضرار لعاری کی سایس تجال ہوئی ب ھی ،کتنی ئکل نف اسے ہو رہی ب ھی نوپرہ اس کے
جہرے کو دنکھ کر اندازہ لگا جکی ب ھی ،جس نے سرم سے ای یا سرخ ہونا جہرہ دوسری طرف کر ل یا ب ھا ،اس
کا اب ھی نہ جال نو آگے کیسے پرداشت کرنا چب اور ب ھی نہت کچھ اس پر م یکشف ہونا ب ھا۔
اگر میں نہ کہوں کہ "وہ شب خو اس وقت ہو رہا ب ھا نہ میرے ہللا کے جکم سے ہو رہا ب ھا مچ ھے نہاں
نک نہیجانے کے لیے نو ک یا آپ کی نہ سرم یدگی خٹم ہو جانے گی؟ " اور ہاں! "مچ ھے اس نات کو لے کر
آپ سے اس نل کے ئعد آج نک انک نل کے لیے ب ھی شکایت نہیں ہوئی" ،آپ سکون میں آ جاپیں
ک تونکہ میرے سابھ وہاں کچھ ب ھی علط نہیں ہوا.
اس کی نات سن کر ضرار لعاری نے پڑے صنط سے اسے دنک ھا ب ھا جس کے جہرا ہر فسم کی اذ یت
سے ناک ب ھا۔
ب ھر ک یا ہوا؟ اس کی آواز میں خوف ی نہاں ب ھا۔
س
اس جگہ کو دنکھ کر میری سو خیے مچ ھیے کی تمام ذہت یت کو خیسے ناال لگ گ یا ب ھا۔ وہ غورت وہاں کی
ہ یڈ کی اسشت یٹ ب ھی ،خو ناہر سے لڑک توں کو نہال بھسال کر نہاں الئی اور انہیں گ یاہوں کے دلدل میں
دھک یل د ینی۔
میں نے ان لوگوں سے نہت کہا کہ مچ ھے جانے دیں مگر ان کے کان پر خوں نک نہیں ر ییگی گونا
میری م یت سماچت کسی کام کی نہیں ب ھی۔
423
اور چب میں نے انہیں ی یانا کہ میں ب ھری متٹھ پرنگت یٹ ہوں نو اسے ان لوگوں نے مذاق سمچ ھا ،اور
مچ ھے زدوکوب کرنا سروع کر دنا۔
مچ ھے ڈر ب ھا کہ کہیں ان کے یسدد سے میرا تچہ نہ مر جانے اس لیے میں نے ان سے سات دن کا
وقت مانگ ل یا ،اس پیس پر کہ وہ لوگ خو کہیں گے میں شب کرنے کو ی یار رہوں ،مگر سات دن ئعد۔
ان لوگوں نے نہ جانے ک یا سوچ کر جامی ب ھر لی۔
مچ ھے انک کمرے میں ڈال دنا جہاں میرے خیسی اور نہ جانے کتنی لڑک یاں ب ھیں ،خ نہیں ان لوگوں
نے زپردشنی اب ھا کر پرناد ک یا ب ھا۔
اس وقت مچ ھے ان کی کوئی پرواہ نہیں ب ھی مچ ھے خود کو نہاں سےئکال یا ب ھا ،مچ ھے یس اینی اور ا یے
جتے کی قکر ب ھی۔
مار کی وجہ سے میرے ی یٹ میں درد ہو رہا ب ھا ،انک نل کے لیے میرے دل میں نہ نات آئی ب ھی کہ
اگر صجیح راشتہ ای یا مشکل ہے نو ب ھر مچ ھے نہیں جانا کسی صجیح را شیے پر۔ اور میں اشی درد اور اشی ندگمائی میں
سو گنی۔
ً
عال یا آدھی رات ب ھی چب کسی کی سسک توں سے میری آنکھ کھلی ،کمرے میں ہلکی ہلکی روشنی ب ھی،
میں نے جاروں طرف دنک ھا ،سونے سے نہلے ختنی لڑک یاں ب ھیں ان میں سے آدھی ب ھی کمرے میں نہیں
ب ھیں۔ ب ھر میری ئظر کمرے کے کونے میں پڑی جہاں انک لڑکی زمین پر عج یب جالت میں لتنی رو رہی
ب ھی۔
ن
میں کچھ دپر اسے د ک ھنی رہی ب ھر ابھ کر اس کے فریب گنی اور اسے ہالنا ،مگر اس کی جالت میں
پ
کوئی فرق نہیں آنا ،میں کچھ دپر اس کے ناس تٹھی رہی اور اس کے اب ھیے کا ای نظار کرئی رہی ،ساند اس
424
وجہ سے اس کے ارئکاز میں کمی آئی ب ھی ،ک تونکہ ب ھوڑی دپر ئعد ہی وہ اس جالت سے ابھ کر پتٹھ گنی
ب ھی۔
ک یا ہوا تمہاری طت نغت ب ھیک ہے؟ خو سوال میں نوخ ھیے والی ب ھی وہ اس نے مچھ سے ہی نوخ ھا ل یا۔
ئم ک یا کر رہی ب ھیں نہ؟ اس نے میرے سوال پر مچ ھے عج یب ئگاہوں سے دنک ھا۔
ً
تماز پڑھ رہی ب ھیں۔ اور میں اس کے اس طرح دنک ھیے کو قورا سمچھ گنی ب ھی ،مسلمان ہو کر ب ھی مچ ھے
تماز کا طرئفہ نہیں ی یا ب ھا۔ اور میں ساکڈ ب ھی کہ کوب ھوں پر ب ھی تماز پڑھی جائی ہے ک یا؟ اور نہ میں نے
اس سے نوخھ ب ھی ل یا۔
ک یا تماز پڑ ھیے سے شب صجیح ہو جا نا ہے؟ میرا ذہن کسمکش کا شکار ہو رہا ب ھا۔
ہاں شب صجیح ہو جا نا ہے ،اور تماز نو کسی بھی جال میں معاف نہیں جاہے مقام کوب ھا ہی ک توں نہ
ہو۔ آزمایش ہر ایسان پر آئی ہے نو ک یا چب ہللا کہیں علط جگہ الکر ییک دےگا نو مسلمان تماز پڑھ یا خ ھوڑ
دےگا۔ اس کی ناپیں میرے لیے نہت ینی ب ھیں۔
ن
نو ب ھر ئم رو ک توں رہی ہو؟ میرے سوال پر اس کی آ ک ھیں ب ھر سے نہیے لگیں۔
ہللا سے مدد مانگ رہی ہوں کہ مچ ھے نہاں سے ئکال دے ،مچ ھے نامال ہونے سے تجا لے ک تونکہ مچ ھے صیح
میں میرا خرندار انک مہتیے کے لیے ا یے سابھ لے جانے واال ہے۔ میں اس سے مزند کچھ نہیں نوخھ
سکی ،میرے ذہن میں وہی نات گردش کرنے لگی ب ھی کہ صجیح پر جلیے والوں کو ان پر مص یت توں کے
دروازے ک ھول کر آزمانا جا نا ہے۔
ک یا ئم سنف ہو نہاں اب نک؟ میں اس پر ب ھی چیران ب ھی ،اس کے جسم پر ب ھی ایسی ہی مار کے
سان بھے خو میرے جسم پر ب ھی لگ گیے بھے۔ ی
425
ہاں! اور ان ساء ہللا میرا رب مچ ھے آگے ب ھی سنف ر کھے گا۔ میں چیران ب ھی کہ اگر وہ اینی ہی ی یک
ب م ہن
ی
پروین ہے نو نہاں کیسے جی اور یں نے اس سے نوخھ ھی ل یا۔
اس نے ی یانا کہ دو دن نہلے اسے زپرشنی کا لج کے ناہر سے النا گ یا ہے ،اس کا گ ھرانہ نہت عریب
مگر مذہنی ہے ،مگر ب ھر ب ھی وہ اس مصت یت میں پڑ گنی ،وہ رو رہی ب ھی ،نہاں سے ئکلیے کے لیے فرناد کر
رہی ب ھی ،مگر اس کی زنان پر انک نار ب ھی سکوہ نہیں آنا ب ھا کہ اس پر نہ مصت یت ک توں آئی ،خ یکہ میں نہ
نہت نار سوچ جکی ب ھی۔
یب اس نے کہا کہ علطی نو ب ھی نا ہماری چب ہللا اور اس کے رسول نے ہمیں ی یا محرم کے گ ھر
سے ناہر ئکلیے کی شحت ممائغت فرمائی ہے نو ہم ک توں ان کے جکم کی جالف ورزی کرنے ہیں۔ غورت
ضرف ا یے گ ھر میں محفوظ ہے اور ناہر ا یے محروموں کے سابھ۔ سنظان ناہر اس کی ناک میں پتٹ ھا رہ یا
ہے ،نو ب ھر طاہر ہے چب وہ نال عذر ی یا محرم کے ناہر ئکل کر موقع دےگی نو وہ نو اس پر خملہ آور ہوگا
ہی۔
اس لیے میں ہللا سے ا یے گ یاہوں کی معافی مانگ رہی ہوں۔ اور ہم شب کے نہاں سے ئکلیے کے
لیے مدد ب ھی۔
ک یا شب کے لیے؟ میرے سوال پر اس نے سر ہالنا۔ اور مچ ھے اینی خودعرضی پر سرم یدگی ہوئی ،میں
نہلے ہی پڑاؤ میں ہار مان رہی ب ھی۔
اور ب ھر میں سو خیے لگی کہ کس طرح نہاں سے ئکال جانے ،میرے اندر ب ھی ان لڑک توں کی مدد کرنے
کا جذنہ جاگ گ یا خو نہاں سے ئکلیا جاہنی ب ھیں۔
426
ن ق
نوری رات میں اس لڑکی سے جس کا نام قاطمہ ب ھا نات کرئی رہی اور خو لمیں میں نے د کھی ب ھی
ان کی کہای توں کو اس سے ڈسکس کرئی رہی۔ مچ ھے نہیں ی یا ب ھا میں صجیح کر رہی ہوں نا علط؟ یس خو
سمچھ آ رہا ب ھا اس پر غمل تیرا ہو رہی ب ھی۔
ن
اگلے دن چب اس لڑکی کو اس کا خرندار لت یے آنا یٹھی میں جالنے ہونے وہاں جی ،اور واو ال سروع
ن ی ہ
کر دنا ،میرے جہرے اور ہاب ھوں پر اسکرتحز لگے ہونے بھے اور قاطمہ ب ھی میرے ییچ ھے ییچ ھے آئی اس کے
ہابھ میں خ ھری ب ھی اور وہ اب مچ ھے خ ھوڑ کر دوسری لڑکی پر خملہ کر رہی ب ھی ،اس وجہ سے نورے کو بھے
پر کھلیلی مچ گنی۔
میں نے علی االعالن نہ نات کہی کہ اس لڑکی پر خ یانوں کا سانہ ہے ،اور اس نے ای نی کوسش
سے نہ نایت ب ھی کر دنا ،شب قاطمہ سے خوفزدہ ہو گیے اور تمشکل اسے گھشیٹ کر کو بھے کے ناہر گلی
میں ب ھت یک دنا۔ نہ آی یڈنا مچ ھے انک قلم سے آنا ب ھا جس کا میں نے اسے رات میں ہی انکٹ سک ھا دنا ب ھا۔
اور ہللا نے ہماری مدد کو ق تول ک یا اور قاطمہ کا ئقین خ یت گ یا۔
پین دن مزند اس زنداں میں گزر گیے بھے ،لڑک توں کو زپردشنی ہوس کا یسانہ ی یانا جا رہا ب ھا مچ ھے سمچھ
میں نہیں آ رہا ب ھا اب ک یا کروں؟ وہاں موخود لڑک یاں اب نانک کر کے ب ھاگ ب ھی نہیں سکنی ب ھیں۔
زندگی میں نہلی نار میں قاطمہ کا تماز کا طرئفہ ناد کر کر کے تماز پڑھی ،پڑھی نہیں نلکہ ئقل کی۔ جس
کی نہ مچ ھے رکعات ی یا ب ھیں ،نہ نام اور نہ اوقات۔ "نا ہللا مدد کر ،نا ہللا مدد کر" کی یشتیح پڑ ھیے ہونے میں
یس اس تماز کے رکوع شجدے کرنے لگی۔
427
خھ دن گزر گیے بھے وہاں مچ ھے ،مگر اب نک وہاں سے ئکلیے کا کوئی راشتہ ئظر نہیں آنا ،ان لوگوں
نے انک ستٹھ سے میراسودا کر دنا ،خو مچ ھے ب ھی ا یے سابھ لے جانے واال ب ھا۔ مردوں کا نہ روپ میرے
لیے کسی ساک سے کم نہیں ب ھا۔
ہر لڑکی کو شجانا ستوارا جا نا اور جارے کی طرح ہوس پرستوں کے آگے ب ھت یک دنا جا نا۔ خیسے خیسے
میرے وعدے کی مع یاد نوری ہونے کے فریب نہیچ رہی ب ھی میری قکر پڑھنی جا رہی ب ھی" ،جس عزت کی
کٹھی قدر نہیں کی کو بھے پر جاکے ی یا جال وہ کتنی قٹمنی ہوئی ہے ،جس کو خ ھیتیے کے لیے متہ مانگی
قٹم ییں دی جائی ہیں"۔ مچ ھے ان لوگوں سے اینی ئفرت ہو گنی ب ھی کہ میں موقع ملیے پر ان کے ق یل سے
ب ھی گرپز نہیں کرئی۔ اور ب ھر میں نے ایسا ہی ک یا۔
میرے ناس ا یے آپ کو اور نہاں زپردشنی قید کی ہوئی لڑک توں کو تجانے کے لیے محض انک دن اور
انک رات ہی ب ھی ،میں نے دن میں کو بھے کی صقائی کرنے ہونے کنی جگہوں کی نالشی لی ،مچ ھے کچن
کے انک ک یت یٹ میں کافی ساری مقدار میں کلوروقارم ئظر آنا اور کچھ یس یلی دوای یاں ب ھی ب ھیں ،کل نک
وہ سامان وہاں نہیں ب ھا ،ساند اشی دن النا گ یا ب ھا۔
میں نے اس میں سے کچھ سامان ہللا کی مدد سمچھ کر لے ل یا۔ اور نہاں سے ئکلیے کے لیے خو راشتہ
ئظر آنا اس پر قدم رکھ دنا۔
اس رات میں نوری رات سوئی نہیں ب ھی ،میں ابھ کر ناہر آئی ،نہت ہی گہرا ش یانا ب ھا ،ئعنی میرا
طرئفہ کار ای یا کام کر چکا ب ھا ،تمام لوگ نےہوش بھے خو ہماری نالی یگ میں بھے۔
میں ناہر ئکل کر ان لڑک توں کا ای نظار کرنے لگی خو میرے سابھ اس میں سامل ب ھیں ،ب ھوڑی دپر
ئعد کمروں کے دروازے کھلیے گیے اور لڑک یاں ئکلنی گ ییں ،ہماری اس یٹم میں دس مسلمان لڑک یاں ب ھیں
428
اور آبھ ہ یدو ،اور نہاں رہ جانے والے ب ھی نہت سے ہ یدو اور مسلمان بھے مگر ہمیں انہیں ک نفرکردار نک
نہیجانے میں کوئی سرم یدگی محسوس نہیں ہو رہی ب ھی نلکہ خود پر انک فحر محسوس ہو رہا ب ھا کہ ہم نے قوم
کی کچھ گ یدگی کا نو جاتمہ ک یا۔
ہمارے ناس نہاں سے ئکل کر نولیس کو ائقارم کرنے کا آیسن ب ھی ب ھا مگر وہاں نولیس والے خود
آنے بھے اس لیے ہم نے ای یا طرئفہ ای یانا ،غصہ اور ئفرت آگ کی مای ید ہونے ہیں ،اور ہم نے ای یا سارا
غصہ اس کو بھے پر انڈنل دنا ،خو لڑک یاں مردوں کے کمروں سے ئکل کر آئی ب ھیں ان شب نے ان
مردوں کو مرد ہی نہیں ر ہیے دنا ب ھا۔
ً
عال یا نہاں رہ جانے والے پیس مرد اور نارہ غورپیں ب ھیں ،ہم نے دور ئکل کر ک ھڑے ہو کر دنک ھا خو
کوب ھا طلم و شٹم اور فجاشی کا نازار گرم کیے ہونے ب ھا ا یے تمام کارک توں کے سابھ شعلوں کی ئظر ہو رہا
ب ھا۔
ہاں مگر ہم نے وہاں سے تمام ئقدی ،زنورات اور ک ھانے پتیے کی ممکن جد نک ہر چیز اب ھا لی ب ھی
جس کی ہمیں ضرورت پڑنے والی ب ھی۔
ہم نہیں جا یے بھے وہ خرام ہے نا جالل ،یس وہ اس وقت ہمارے لیے ہر طرح جالل ب ھا۔
میں نے ب ھر ا یے اشی طر ئقے سے اشی زمین پر شجدہ سکر ک یا ،میں نہ ک یا کر رہی ب ھی مچ ھے ی یا نہیں
ب ھا ،اور میرے سابھ ب ھر وہ لڑک یاں ب ھی شجدے میں گر گ ییں۔
اور وہاں آنے جانے لوگوں نے دنک ھا ب ھا کہ اس سیسان سڑک پر نہ ہ یدو مسلم اپیس غورپیں
شجدے کی جالت میں گری ہوئی ب ھیں۔
429
ہم نہیں جا یے کہ وہاں کوئی زندہ تجا ب ھا نا نہیں۔ اور نہ ہمیں انہیں مارنے اور ان کے مر نے کا
کوئی غم ب ھا۔
اس دن میرے ئقین کے شفر کی سروعات ب ھی ،امیجان کا اب ھی انک پڑاؤ ہی نار ک یا ب ھا مزند
امیجان متہ ک ھولے ہمارے مت نظر بھے۔
ان میں سے کچھ لڑک توں کے گ ھر والوں نے انہیں ق تول کر ل یا اور کچھ نے دھ نکار دنا۔ ہم آبھ
لڑک یاں تجی ب ھیں جن میں پین ہ یدو ب ھی ب ھیں۔ ہمیں ر ہیے کے لیے ب ھکانہ جا ہیے ب ھا خو کہیں ب ھی میسر
نہیں آ رہا ب ھا۔
مچ ھے ناد آنا ب ھا کہ قاطمہ نے مچ ھے ای یا تمیر دنا ب ھا ،ہللا کے قصل سے مل ب ھی گ یا۔ اس نے ہمیں ا یے
گ ھر نالنا ،ان لوگوں نے مچ ھے اینی پتنی کا درجہ دنا جس کے طف یل ہللا نے ان کی پتنی ناچقاظت ان نک
نہیجائی ب ھی۔
ہم پین دن وہاں رہے ،وہ لوگ کافی عریب بھے ،میں نے اس سے انک قانل ب ھکانے کا نوخ ھا نو
اس نے ہمیں فریب کے مشتورات کے مدرسے کا ی یانا ،ہم لوگوں کو نہ ب ھکانہ ہللا کا ائعام لگا خو یسنی سے
ب ھوڑی ہی دوری پر ب ھا ،فریب پڑے یٹمانے پر ک ھتنی ناڑی ہوئی ب ھی۔
آنے ہونے ہم نے انک الکھ کی رقم قاطمہ کے گ ھر والوں کو دےدی ب ھی ،اس کے والد یٹمار بھے
اور وہ واجد اس گ ھر کے کرنا دھرنا بھے۔
430
مدرسے میں چب آنے نو ہماری دی یا ہی نلٹ گنی ،مچ ھے ہللا کو جا یے اور اسے نہجا یے کی جسیچو ہوئی،
اور خو میں نے کو بھے پر تماز پڑھی ب ھی ،اس کے ئعد میری دوسری تماز اس مدرسے میں ہوئی ،وہاں کی خو
اش یائی ب ھیں مچمودہ آنا نہت ہی ی یک اور اخ ھی ایسان ب ھیں۔
ہماری زندگی کی چف نفت کو جان کر انہیں نہ ہم سے ئفرت ہوئی اور نہ انہوں نے کوئی نےزاری
دک ھائی نلکہ وہ ہم پر زنادہ مہرنان ر ہیے لگیں۔ ہمارے سابھ آئی ہ یدو لڑک یاں ب ھی مسلمان ہو گ ییں ب ھیں۔
ہمارے ناس کافی پیسے اور سامان ب ھا اس لیے کوئی دکت نہیں آئی۔
ہمیں وہاں ناتچ مہتیے گزر گیے ،اور ان ناتچ مہت توں میں میں نے تماز ،فرآن ،مشتون طرئفہ زندگی ش یک ھیے
کے لیے دن رات انک کر دنا۔ میں اخمد کی والدت نک ایسی زندگی گزاری خیسی میں اخمد کی دنک ھیا جاہنی
ب ھی ،جالل و خرام کی تمیز میں،
مچمودہ آنا کا کہ یا ب ھا کہ "تچہ وہی اغمال لے کر ی یدا ہونا ہے خیسا خمل میں غورت کے اغمال
ہونے ہیں ،ا خھے نا پرے" ،اور میں والدت کے ان خھ مہت توں میں ا یسے کام کرنا جاہنی ب ھی جن سے
میرا تچہ وقت کا ولی یے ،میری مغفرت اور ہللا سے میرے فرب کا ذرئعہ ہو۔
وہاں سے النے ہونے سارے پیسے ہم نے ان گ ھروں میں نہیجا د یے خو ہم سے ب ھی زنادہ ضرورت م ید
بھے۔
جالل و خرام کا ستق ش یک ھا نو اینی زندگی کے نہت نارنک نہلوؤں نے ئکل نف دی ،اس لیے ہم پڑ ھیے
کے سابھ سابھ ناس والے گاؤں کے ک ھت توں میں کام کرنے جانے لگے ،جس سے ہماری طاقت میں
اصافہ ہوا ،ہمارے جسم مصتوط پتیے گیے ،ان ناتچ مہت توں میں میں نے ا یے اور ا یے جتے کے اندر خرام
431
کا انک لقمہ ب ھی نہیں جانے دنا ،اس زندگی کا لطف ایسا ب ھا کہ میں اینی تچ ھلی زندگی نالکل ب ھول گنی
ب ھی۔
اور ب ھر وہ م یارک دن آنا چب ہللا نے میرے قدموں کے ییجے خ یت کو رکھ دنا ،وہ ب ھی انک نہیں دو
پت توں کی خ یت۔ میرے خڑوا پتیے ،میرے مچمد اور اخمد۔ اس کا ب ھ نگا جہرا ا یے پت توں کا ذکر کرنے
مسکرا اب ھا ب ھا۔
ن
ضرار لعاری نے ب ھر چیران ہو کر اسے دنک ھا ،جس کے ہوی توں پر نو مسکراہٹ ب ھی ل یکن آ ک ھیں
اسک یار۔ اس نے ضرار کی طرف دنک ھا اور آیسوں نلکوں کی ناڑ نوڑ کر گالوں پر بھسل پڑے۔
نوری نات ش ییں اس کے ئعد سوال کرنا۔ اسے کچھ نو لیے دنکھ کر نوپرہ نے نوک دنا ،جس پر ضرار
لعاری جاموش نو ہو گ یا مگر نے ختنی مزند پڑھ گنی۔ دو پتیے بھے نو انک کہاں ب ھا؟ اس کا جہرہ سوالتہ
یسان ین گ یا ب ھا۔
میرے پتیے انک سال کے ہونے نو خ ھونے خ ھونے قدموں سے ب ھاگ یا ب ھی سروع کر دنا ب ھا دونوں
ہی نہت مصتوط ،ذہین اور مجتنی جتے بھے۔
انہوں نے سات مہتیے میں ہی مچ ھے ماں کہہ کر ئکارا ب ھا ،مدرسے میں شب کی جان بھے دونوں ،اور
اس انک سال میں مچمودہ آنا نے میرے سابھ آئی تمام لڑک توں کا ئکاح کروا دنا ب ھا۔
اور یب میری زندگی میں اتمان کی مزند آمیزش ہوئی ،ک ھت توں میں کام کر کر کے میرے ہاب ھوں میں
اطمہ کی مشفت کے نارے میں پڑھنی نا ستنی نو ای نی خ ھالے پڑ رہے بھے ،مگر چب چب میں چصرت ق ؓ
433
ہمیں مچمودہ آنا کا سک ھانا ستق ناد آنا خو ہم سے جلیے نگرریت کہنی رہ ییں کہ "ا یے ناس آسمان کے
ہٹ ھیاروں اور زمین کے ہٹ ھیاروں کا ای نظام رک ھا کرو۔ ئعنی "دعا اور اینی نہادری".
اور ب ھر ہم نے ا یے دونوں ہٹ ھیار خمع کیے ،اور ب ھر ہاب ھوں کے ہٹ ھیار ب ھی اب ھا لیے۔ گوشت،
شیزناں کا یے وال یاں خ ھرناں ان کا ک یا ئگاڑپیں جن کے ناس تیزے ،ب ھالے ،اور درایت بھے ،مگر نات
ب ھر وہی "ہم ِت مرداں ِمدد جدا"۔
اس وقت میرے دماغ میں انک ہی نات گردش کر رہی ب ھی" ،میرے رب کی مدد پر پین سو تیرہ
ب ھاری پڑ گیے بھے ہزار کے لسکر پر"۔ نو نہ ب ھی نو اسالم کی لڑائی ب ھی ،نہ ب ھی نو جہاد ب ھا ،مرد مسجدوں
اور ا یے مدرسوں کی ئقاء کے لیے لڑ رہے بھے نو ہمیں ب ھی ا یے مدرسے کی غصمت پر خرف نہیں آنے
د ییا ب ھا۔
ہماری تج توں کے ان درندوں نے کیڑے ب ھاڑ د ییے۔
اس سے نہلے کہ وہ ناسور ہماری مقدس جگہ کو ناناک کرنے ہم نے ای نی نہادری کے خوہر دک ھانے
سروع کر د یے ،اور ب ھر وہ مدرسہ انک خ یگ کے م یدان میں ی یدنل ہو گ یا ،انہیں ہم سے ایسی کوئی ام ید
نہیں ب ھی اس لیے ہم ان پر ب ھاری پڑ گیے ،خو فرش ہم نائی سے دھونے بھے وہ خون سے دھلیے لگا۔
جس مدرسہ سے کٹھی کوئی آواز ناہر نہیں ئکلی آج وہاں خیخ و ئکار سے کہرام مجا ہوا ب ھا۔
وہاں کی ئقاء کے لیے ہمیں ا یے تچوں کا ب ھی ہوش نہیں ب ھا ،آج یس ہمیں ہللا کے گ ھر اور اس
میں یسی غورنوں کی خرمت کرنے والوں پر ان کی زندگی خرام کرئی ب ھی،
اس وقت ہم پر عج یب ہی خ تون سوار ب ھا ،اور وہی خ تون ب ھا خو ان پر ب ھاری پڑ رہا ب ھا۔
434
مچمودہ آنا نے ان لڑک توں کو جادریں دے کر مدرسہ کے تچ ھلے دروازے سے ئکال دنا۔ اور ب ھر وہ ب ھی
اس م یدان میں اپر آپیں ،ایسا نہیں ب ھا کہ ہم زخمی نہیں ہو رہے بھے ،نلکہ ہمارا خ تون ہمیں ہر درد
سے .نے نہرہ کر گ یا ب ھا۔
ن خ ئ ً
اس دن میں نے پین دسم توں کا جاتمہ ک یا ب ھا ،اور فری یا م نے ز می شب کو کر دنا ب ھا۔ ھے یں
ہ مچ ہ
ی یا ب ھا میں نہ کیسے کر رہی ہوں ،مچھ میں طاقت و ہمت کہاں سے آ رہی ہے۔
انہیں دھول خ یانے میں ہماری ب ھی نہت شی غورپیں زخمی ہوئی ب ھیں ،ہمیں ہوش یب آنا چب
ہمارے مدرسے کو ئظِر آیش کر دنا گ یا ،آگ دنکھ کر وہاں ب ھگدڑ مچ گنی۔
ہر کوئی وہاں تماسائی ب ھا ،دین کے ش یدائی نو نہ جانے کہاں جا خ ھیے بھے۔
ہم ا یے زخمی وخود لیے ناہر ئکلے مگر ہمارے قدم آگے پڑ ھیے سے ائکاری ہو گیے۔
ہم وہاں یس پین غورپیں ہی تجی ب ھیں ناق توں کو ہم نے موقع دنکھ کر ئکال دنا ب ھا۔
مچ ھے انک خیخ ش یائی دی اور میرا ہابھ جہاں ب ھا وہیں ب ھم گ یا اور اس نل میرا دل خیسے رک گ یا ب ھا چب
میں نے مچمودہ آنا کو خون میں لت یت زمین پر پڑے دنک ھا۔ میں ب ھاگ کر ان کے ناس گنی اور ان
کا سر اینی گود میں رکھ ل یا ،انہوں نے مچ ھے وہاں سے ب ھاگ جانے کو کہا ،ک تونکہ ان لوگوں نے ان دونوں
غورنوں کو ب ھی مار دنا ب ھا۔ ہللا کی پین نہیرین داع یاں اشی کی راہ میں شہ ید ہو گییں ب ھیں۔
میں ا یے نارے میں ان لوگوں کے عل نظ قفرے سن رہی ب ھی ،ان کی ہوس زدہ ئگاہیں میرے وخود
کو ناناک کر رہی ب ھیں ،خو اس وقت نےحجاب ب ھا ،مچ ھے ئکانک ا یے تچوں کا خ یال آنا ،اور میرے جسم
میں خوف سرایت کرنا جال گ یا۔
435
ان کے غم سے ستٹ ھلی ب ھی نہیں ب ھی چب میرے مچمد کے رونے کی آواز آئی ،اور نہاں مچھ پر
میرے جتے کی مج یت عالب آ گنی ،میں ا یے جتے کو تجانے کے لیے ب ھاگی ،مگر اس سے نہلے ہی انہوں
نے میرے جتے کا گال کاٹ دنا ،میں جہاں ب ھیں وہیں گر گنی ،وہ لوگ پری طرح زخمی بھے ،مگر اس
وقت میں ختنی نے یس ب ھی نو شب کے قہقہوں کا سامان ب ھی ،میرا تچہ زمین پر پڑ ییا جال گ یا اور میں
ج ک گ ھ ک ن
نےدم اسے مرنے د نی رہ نی ،میرا نو نے دو سال کا تچہ ہللا اور ماں ہیے ہونے ہللا کے ناس ال
گ یا۔
کچھ ہی قدم کا قاصلہ ب ھا دسمن مچھ پر ہیس رہے بھے ،ا یے جتے کے مردہ وخود کو دنکھ کر میری
تمام ہمت ب ھی خیسے اس کے سابھ ہی مر گنی ب ھی،
اجانک مچ ھے اخمد کا خ یال آنا ب ھا اور ان لوگوں کو اینی طرف پڑ ھیے دنکھ کر میں نے اخمد کو آواز دی
ن
ب ھی ،اور وہ ساند میری ئکار کا مت نظر ب ھا ،وہ نہ جانے کس کونے سے ئکل کے آنا ب ھا ،ان لوگوں کے ہیجیے
سے نہلے میں نے اخمد کو اب ھانا اور وہاں سے ب ھاگ یا سروع کر دنا ،مگر اس سے نہلے مچ ھے کچھ اور لوگوں کا
جاتمہ کرنا ب ھا ،مچ ھے نہیں ی یا میں نے وہ ب ھی کیسے ک یا ،ناہر پڑی منی کے ی یل کی کین اب ھائی اور ان
لوگوں پر منی کا ی یل اخ ھال دنا ،دوسرے ہابھ سے انک جلنی لکڑی ب ھی ان پر اخ ھال دی۔
جلیے مدرسہ ،مدرسہ کی غورپیں ،مچمودہ آنا ،اور ا یے جگر کے گوسے کو ہللا کے شیرد کر کے میں نے
ییچ ھے نلٹ کر نہیں دنک ھا۔ اور نہ جکم مچمودہ آنا کا ب ھا خو میرے لیے مای یا ناگرپز ب ھا۔
ئ ئ
مچ ھے جانے والی عم توں کے غم پر قانو نا کر رہ جانے والی عم توں کا خ یال کرنا ب ھا۔
ب ھیے کیڑے ،جسم پر لگے کٹ ،زخمی زندگی کو خود سے ناندھ کر میں سمت کا ئعین کیے ئغیر ب ھاگ
رہی ب ھی۔
436
ا یے ییچ ھے مچ ھے قدموں کی آواز ش یائی دے رہی ب ھی۔ اور کچھ ہی م یٹ میں وہ لوگ مچھ نک نہیچ ب ھی
ب ک ل
جانے ،مگر ہللا نے چقاظت ھی ھی۔
را شیے سے دوسری طرف مڑ کر میں انک ب ھیڑ نکری سے ب ھرے پرک میں خ ھپ گنی۔
اخمد کو دنک ھا نو وہ نے ہوش ب ھا ،اور چب میں نے اسے غور سے دنک ھا نو واقعی میرا کلیچہ خ ھلنی ہو گ یا
ب ھا ،انک پت یا دسم توں کے ہاب ھوں میں مرا ب ھا دوسرا میرے ہاب ھوں میں مر رہا ب ھا۔
اس کے ہاب ھوں ،تیروں اور کمر میں کاتچ کے نکڑے خٹ ھے ہونے بھے ،ئعنی اینی ماں کی طرح اس
نے ب ھی ان زخموں میں ہمت دک ھائی ب ھی۔
پرک ر کیے پر میں تیزی سے ییجے اپری اور لوگوں سے ہاست یل کا ی یا نوخ ھا ،جگہ کا نوخ ھیے پر ی یا جال کہ وہ
ی نگلور ہے۔ رخم دل لوگ بھے ہمیں ہاست یل میں نہیچوا دنا۔
لوگ مچ ھے عج یب ئظروں سے دنکھ رہے بھے ،خیسی میری جالت ب ھی ان کی سوچ ب ھی ساند ویسی ہی
ب ھی۔
پین دن ئعد ہمیں ہاست یل سے ڈشجارج ک یا گ یا ،ہمارے ناس اب کوئی ب ھکانہ نہیں ب ھا اور لوگوں پر
میں ب ھروسہ نہیں کر سکنی ب ھی۔
نہاں ب ھی میں نے لوگوں سے مشتورات کے مدرسوں کا ی یا نوخ ھا ،نہاں نک ب ھی لوگوں نے مچ ھے نہیجا
دنا ،مگر ہر کوئی مچمودہ آنا نہیں ہوئی ،اور دنک ھا جانے نو لوگ ب ھی علط نہیں ہونے۔ لوگوں کی پڑھ نی ہوئی
عداوت نے ہر جگہ خوف و ہراس ب ھیالنا ہوا ہے۔
ہمیں وہاں سے ک ھانا نو مال مگر ب ھکانہ نہیں۔
437
م
نہ ایسا امیجان ب ھا جس میں میچن نالکل جاموش ب ھا۔
خوف نو اس وقت محسوس ہوا چب دسم توں کا انک آدمی ی نگلور نک آنا ئعنی وہ لوگ میرا ییچ ھا کر رہے
بھے ،جتے ہی کتیے ہوں گے وہ ،ساند دو سے پین لوگ۔ آنے واال وہ شحص ب ھا جس کے ناپ اور ب ھائی کو
میں آنے وقت جال کر آئی ب ھی.
وہ مچ ھے مسجد کے اجاطے میں دنکھ چکا ب ھا ،مچ ھے انک نار ب ھر ب ھاگ یا پڑا ،ب ھوک ی یاس کی سدت سے
میری ہمت خواب دے گنی ب ھی ،میں اخمد کو لے کر کنی جگہ گری۔
ییگے تیر ب ھا گیے ب ھا گیے تیر ب ھی زخمی ہو گیے بھے۔ ب ھک ہار کر خ نگل کے ک یارے انک درچت کے
ییجے پتٹھ گنی ،میرا اخمد ب ھی اس شب میں ہار چکا ب ھا ،اس کی جالت خراب ب ھی ،مگر وہ رونا نہیں ب ھا نلکہ
جاموش رہ کر اینی ماں کے لیے معاون و مددگار نایت ہو رہا ب ھا۔
اب ھی کچھ دپر ہی ہوئی ب ھی پتٹھ کر چب انک یسوائی خیخ و ئکار نے مچ ھے مزند ڈرا دنا۔ میں نے درچت
کی اوٹ سے دنک ھا نو کچھ لوگ انک لڑکی کو ش یگسار کر رہے بھے اور ب ھر وہ لڑکی نالے میں گر گنی ،ق یامت
ہی نو ب ھی ہر طرف۔
ان لوگوں کے جانے کے ئعد میں اخمد کو لے کر اس طرف ب ھاگی ،اس لڑکی کے متہ سے خو آخری
القاظ بھے وہ نہی بھے کہ ع یدال یاری سر کے گاڈ۔۔ اس کا ہابھ آسمان کی طرف ب ھا ئعنی وہ ہللا سے مدد
مانگ رہی ب ھی۔
م
"اور اس جاموش میچن نے میرے پرچے میں انک اور سوال کا اصافہ کر دنا"۔
خیسے پیسے کر کے میں نے اس لڑکی کو نالے سے ناہر ئکاال ،خو نلکل لہو لہو ہوئی پڑی ب ھی۔ اسے ل یا کر
میں ش یدھی ب ھی نہیں ہوئی ب ھی کہ وہ شحص مچھ نک نہیچ گ یا۔
438
اس نے نے در نے کنی ب ھیڑ مچ ھے مارے کہ میرے دونوں ہویٹ ب ھٹ گیے بھے ،جس عزت کی
جاطر ب ھاگ رہی ب ھی وہ خ ھن جانے کے دہانے نے آ جکی ب ھی۔
انک طرف وہ لڑکی پڑی ب ھی ،اور میرا اخمد ،وہ اینی جگہ سے عایب ب ھا ،اور اس دن اس نونے دو سال
کے جتے نے ای نی ماں کی جان و آن تجائی ب ھی ،اس شحص کے تیر میں کاٹ کر ،جس کا قاندہ اب ھا کر
میں نے اس کے سر میں یٹ ھر دے مارا۔ وہ اسالم کا دسمن ب ھا ،اور میں نے اسالم کے اس دسمن کا
ب ھی جاتمہ کر دنا۔
اس یٹم ناگل لڑکی اور ا یے پتیے کو نا لیے میں نکساں وقت ،نکساں مج یت لگی ب ھی مچ ھے۔
انک سال ی نگلور میں خو ہمارا ب ھکانہ ب ھا وہ ایسا محفوظ ب ھکانہ ب ھا جہاں نہ دن کے اجالے میں عزت
جانے کا خوف ب ھا اور نہ رات کے اندھیرے میں۔
اور "وہ ب ھکانہ ب ھا ،ہللا کی پیسری مجلوق کا" ئعنی ہحڑوں کا۔ اور ب ھر وہ وقت ب ھی گزر گ یا ،جس دن
ن
جدتچہ کی رنورٹ لت یے گنی اس دن انک غورت سے مالقات ہوئی خو مچ ھے وہاں روزانہ د ک ھنی ب ھی۔
اور تمام ناپیں سن کر اس نے نہاں ممتنی آنے کی دغوت دی ،جہاں ان کی نہن انک گرلز کا لج
جال رہی ب ھی ،خو د ینی ط نقے سے ئعلق رک ھیا ب ھا۔
اور ساند میں ب ھی وہاں سے دور جانا جاہنی ب ھی ،نو وہاں سے ہحرت کا ارادہ کر ل یا۔
اور آخرکار پین سالوں ئعد ی نگلور ،گلیرگہ ،میربھ ،سملہ شب کو ییچ ھے خ ھوڑ کر ہم انک یے شفر پر روانہ
ہو گیے۔ اب زندگی ب ھی نو یس پین ئفوس کے درم یان۔ اخمد ،ام اخمد اور جدتچہ۔ جہاں میں کسی کی پتنی،
ٓ
نہن ،ی توی نہیں ب ھی ،نلکہ اخمد کی ماں ام اخمد اور جدتچہ کی ائی اس کی ماں ب ھی۔
439
م م
اور میں خو سوچ رہی ب ھی کہ میچن جاموش ہے ،نو نہ کیسا جاموش میچن ب ھا ،جس نے میرے اندر
ہمت ڈال کر مچھ سے وہ کام کروانے جن کا ئصور ب ھی میرے ذہن کے پردوں پر نہیں اب ھرا ،جس نے
مچھ سے جہاد کروا ل یا ،جس نے مچ ھے دو ذمہ دارنوں کا نوخھ دے کر انک ائعام کی صورت نوازا ،جس نے
مچ ھے عزت دی ،جس نے مچ ھے ا یسے ستٹ ھاال کہ اینی اوالد اور ماں خیسی غورنوں کو اینی آنکھوں کے سا میے
کتیے دنکھ کر ب ھی میرے دل کو ب ھتیے نہیں دنا۔
ئ
ائف یکٹ مچ ھے نو ان کے غم میں رونے کی مہلت ب ھی نہیں دی اور اینی دوسری عم توں میں الچ ھا
دنا،
م
نہ کیسا میچن ہے کہ خو امیجان ب ھی خود لت یا ہے اور پرجہ ب ھی خود جل کروا نا ہے؟ ،خو انک سوال
ئ
کے صجیح کرنے پر عم توں کی نارش کر د ییا ہے ،اور ان میں ہوئی پڑی سے پڑی علظ توں کو ذرا شی
ندامت پر م یا د ییا ہے۔
"اس نے مچھ گ یاہگار کو ک یا سے ک یا ی یا دنا ،اس نے مچ ھے داعتہ ی یا دنا"۔
کیسا رب ہے میرا؟ اس خیسا نو کوئی ہو ہی نہیں سک یا ،واجد ہے وہ ،میرا رب ،میرا ہللا!۔۔۔۔ میرا
ہللا۔
ن
ی ید آنکھوں سے وہ نہ جانے کس جہاں میں ہیجی ہوئی ب ھی ،اس کے جہرے پر آیسوں اب ب ھی
لڑنوں کی صورت گر رہے بھے مگر ہوی توں پر مسکراہٹ رقم ب ھی اور اس کے جہرے پر اس وقت نور کا
ایسا جالہ ی یا ہوا ب ھا کہ ضرار لعاری خو اسے یٹ ھرائی ئظروں سے دنکھ رہا ب ھا ،وہ ئگاہیں موم ہوئی جلی گنی
ب ھیں۔
440
اور دروازے کے ناہر ک ھڑے تمام ئفوس خیسے یٹ ھر ہو گیے بھے ،ہر کوئی جای یا جاہ یا ب ھا اس کے خھ
سال کیسے گزرے۔ اور اب جان کر ان میں خیسے جان ہی نہیں رہی ب ھی۔
نے تجاسا درد میں لفظوں کا اخت یام کیسے ہونا ہے آج نہ ان لوگوں نے جان ل یا ب ھا۔
ک ن
خ ھونے خ ھونے ہابھ اس کے جہرے سے آیسوؤں کے یسان م یا رہے بھے ،اس نے آ یں ھول
ک ھ
کر دنک ھا ،اخمد اس کے جہرے کو ہاب ھوں کے ی یالے میں لے کر خ ھکا اور اس کہ پیسائی پر نوسہ دنا ،ب ھر
اس کے ہاب ھوں کا ب ھر قدموں میں خ ھک کر اس کے قدموں کا نوسہ ل یا۔
اخمد ،پڑا ہو کر ام اخمد کی طرح پرنو یےگا ،اور جن ڈنولز نے اخمد اور ام اخمد کے ی یارے ینی چصرت
مچمد صلی ہللا علتہ وسلم کو ہرٹ ک یا نہلے ان کو مارےگا ب ھر خو ہللا کے ی یدوں کو ہرٹ کرنے ان کو
ب
مارےگا ،ام اخمد کی طرح ،اس کی نات سن کر ام اخمد نے اسے خود میں ھتیچ ل یا۔
میرا تچہ! میری جان۔ ہللا سے عسق کے ئعد ان دونوں ماں پت توں کا عسق کمال ب ھا ،اور ان کے
سابھ ضرار لعاری کا عسق۔۔۔۔
وہ پت توں عسق کی ایسی ڈور میں ی یدھے بھے جس کا نہال سرا ب ھی ان کے رب سے ی یدھا ب ھا اور دوسرا
سرا ب ھی۔
انک وقت ب ھا! اس شحص کی نادساہت ب ھی۔۔۔ مگر گ یاہوں کی دی یا میں۔۔ اشی کی طرح کے لوگ
اس کی رعانا میں سامل بھے۔۔ مگر اب شحص کی نادساہت میزلزل ہو گنی ب ھی۔۔۔۔ اس کے دی توی
مع یار کا خو یت ب ھا وہ ناش ناش ہو گ یا ب ھا۔
اس شحص نے خرام کو ای یا اوڑھ یا تچھونا ی یانا نو ہللا نے اسے کیڑے مکوڑوں کا اوڑھ یا تچھونا ی یا دنا۔
اس نے ہللا کی طے کردہ جدود کو نامال ک یا نو ہللا نے اس کو لوگوں میں ناناک فرار دے دنا۔۔
441
"اس کا زخمی ہابھ دنکھ کر ی یا جل گ یا ب ھا کہ اس کے خون کی امیزش اس کی کائی گنی شیزنوں
میں ہو گنی ب ھی۔۔۔ اور وہ شیزناں لوگوں کو ب ھی اس خیسا ی یا گنی ب ھیں"۔۔ لوگوں کو چب ی یا جال لوگ
س
اس سے ئفرت سے دور ب ھا گیے لگے بھے۔۔ اسے عل نظ مچ ھیے لگے بھے۔۔
"اس نے لوگوں کو چفیر سمچ ھا نو ہللا نے اسے چفیر ی یا دنا۔ اسے نار نار نالنا گ یا اس نے نار نار اس
نالوے پر ا یے کان ی ید کر لیے"۔
"انک ئقس کی ہوس نے اس شحص کو مومن سے کافر ی یا دنا"۔
ہللا نے مرد و غورت کو انک دوسرے کے لیے ی یدا فرمانا۔۔ ناکہ وہ انک دوسرے سے سکون نا
سکیں۔۔۔ ان کے اتمان کو ئفو یت ملے۔۔۔ اتمان والوں کی ئعداد میں اصافہ ہو۔۔۔ مگر ان کے ملیے کا
یس انک ہی راشتہ مفرر ک یا۔۔"ئکاح"۔۔۔ اس کے عالوہ ان کے ملیے کا کوئی راشتہ نہیں۔۔ اور خو اس
را شیے کے عالوہ دوسرا راشتہ اخت یار کرےگا۔۔۔ پڑا گ یاہگار اور سزا کا چقدار ہوگا۔"۔۔
اور ب ھر "اس را شیے کو اخت یار نہ کرنے والوں کو وع یدیں ش یائی گ ییں۔۔۔ انہیں زائی اور زایتہ کہا
گ یا۔۔۔انہیں قاجش اور قاجشہ کہا گ یا۔۔ انہیں جہٹم سے ڈرانا گ یا۔۔۔ ہللا کے قہر سے ڈرانا گ یا۔۔۔زلزلوں
سے ڈرانا گ یا۔۔۔ اس سے ب ھی ناز نہ آنے نو ب ھر ایسی یٹمارناں ئکالی گییں خو اسے رسوای توں کی غم تق
گہرای توں میں دھک یل دے"۔۔۔ مگر نہ ایسان ب ھر ب ھی ناز نہیں آ رہا ہے۔
نہ شحص جس کے نہلو میں ہر رات ی یا جہرا۔۔ جس نے ا یے ئقس کو ہی جدا ی یا ل یا۔۔۔ آج عیرت کا
یسان ی یا کفن میں لت یا پڑا ب ھا۔۔۔ اور نہ کیسا کفن ب ھا جس پر مک ھ توں نے ای یا گ ید خ ھوڑ دنا۔۔۔نہ کیسا
کفن ب ھا۔۔۔ جس کو لوگ دنکھ ب ھی نہیں رہے بھے۔۔۔ خو مسلمان ب ھا مگر اس کے خ یازے میں لوگ
آنے کو ی یار نہیں بھے۔۔ ک توں؟
442
"ک تونکہ وہ لوگوں میں ا یے ئقس کی عالمی سے مرض ین کر ب ھیل گ یا ب ھا ،مرض ب ھی ایسا جس میں
زندگی کی نوند کسی ب ھی موڑ پر نہیں ہے"۔
"جگہ جی لگانے کی دی یا نہیں ہے
نہ عیرت کی جاں ہے تماسہ نہیں ہے۔"
ناتچ گ ھتیے گزرنے کے ئعد ب ھی چب کوئی نہیں آنا نو ع یدال یاری نے مسجد کا رخ ک یا۔۔ اس کا دل
ب ھوڑے کی مای ید دکھ رہا ب ھا۔۔
"خ یازے میں وہ سرنک ہو جانے خو جاہ یا ہے کہ لوگ اس کے خ یازے میں سرنک ہوں ،نہاں ش یاہ
کار ہر کوئی ہے ،ہر کسی کے اغمال کی خزا ،سزا د ییے کا اخت یار میرے رب کے سوا کسی کے ناس
نہیں ،نو خو لوگ خود کو جدا سمچھ رہے ہیں وہ پتٹھے رہیں ا یے گ ھروں میں ،ان کا جساب میں ا یے رب پر
خ ھوڑنا ہوں ل یکن خو ایسان ہیں وہ ا یے خ یازے کے لیے لوگ خود خمع کریں دوسروں کے خ یازوں میں
سرنک ہو کر،۔۔۔۔۔ آج ئم کسی کے خ یازے میں سرنک نہیں ہوؤگے نو کل تمہارے خ یازے میں
کوئی سرنک نہیں ہوگا۔۔۔ جس شحص سے آپ ئفرت کر رہے ہیں ک یا اس شحص نے ا یے کیے کی سزا
ب ھگت نہیں لی؟ آج نہ شحص نکڑوں میں ی یا پڑا ہے جسے سم یتیے واال ب ھی کوئی نہیں! اس کے آخری
القاظ بھے۔۔۔ "نا ہللا مچ ھے معاف کر دے ،نہ شحص کلمہ پڑ ھیے ہونے مرا ہے"۔۔ اور ہللا نے مرنے
سے نہلے نہلے نونہ ق تول کرنے کا وعدہ ک یا ہے۔۔ نو ک یا اس رخٹم کرئم ذات نے اس شحص کی نونہ
ق تول نہیں کی ہوگی؟۔۔ جس کا وعدہ شجا ہے ،خو کٹھی وعدہ جالف نہیں کرنا۔۔ اور نہ شحص نونہ کر کے
مرا ہے۔۔ اس کا جساب ک یاب دی یا سے خٹم۔ آگے نہ جانے اس کا رب جانے۔
443
نو میں اب ای یا ہی کہوں گا۔۔۔۔ اس شحص کے خ یازے میں وہ سرنک ہو جس نے کٹھی کوئی
گ یاہ نہ ک یا ہو"۔۔۔ ع یدال یاری کی آواز اذان کی طرح نورے گاؤں میں گوتج رہی ب ھی۔۔ آخری خملہ کہیے
ہونے وہ وہیں ک ھڑا ہو کر خود ب ھی رونے لگا ب ھا۔۔
اے ہللا میں ب ھی تیرا پڑا گ یاہگار ی یدہ ہوں۔۔۔ میں ا یے گ یاہوں سے عاقل ہوں نو ناچیر ہے۔۔ اس
کے صدقے میری ب ھی مغفرت فرما اور میرے والدین کی اور تمام امت مچمدنہ کی۔۔ اس کے خ یازے
میں مچھ اک یلے کی ہی سرکت ق تول فرما لے۔۔ نہ ب ھی تیرا ی یدہ ہے۔ میں ب ھی تیرا ی یدہ ہوں۔۔ اور تیرا انک
ی یدہ تیرے دوسرے ی یدے کے سابھ رخم کا معاملہ کر رہا ہے۔۔ مچ ھے اس پر خ یا آ رہی ہے کہ میں تیرا
ی یدہ ہو کر نےرخم ین جاؤں۔
ن
اعالن کے ئعد وہ عادل کی م یت کے ناس آنا ب ھا۔۔ آ ک ھیں اسک یار ب ھیں۔۔ دل مائم ک یاں ب ھا۔۔
کس پر۔۔ اشی جال پر کہ ہللا سے عاقل ہو کر کیا جال ہونا ہے۔۔ وہ سکر نہ کرنا نو ک یا کرنا کہ اس ذات
نے اسے عاقل نہیں ہونے دنا ب ھا۔۔
ٓ
وہ اک یال ک ھڑا ہوا ب ھا۔۔ی ید آنکھوں سے کتیے ایسوں جہرے پر بھسل گیے بھے۔۔۔۔کچھ ہی نل گزرے
ن ہ
بھے کہ اسے لجل محسوس ہوئی۔۔ آ ک ھیں وا کر کے سور کی طرف دنک ھا۔۔۔لوگ خوق در خوق مسجد میں
ب ھرنے لگے بھے۔۔ اور ع یدال یاری چیران رہ گ یا ب ھا چب مسجد سے ناہر نلک لوگوں کا انک مچمع لگ
گ یا۔۔۔ لگ رہا ب ھا خیسے نورا گاؤں اس کے خ یازے کی سرکت میں آ گ یا ہو۔۔ اور ساند نورا گاؤں ہی آ گ یا
ب ھا۔۔۔
اور ع یدال یاری کا دل کہہ اب ھا ب ھا۔۔۔ "وہ مقلب القلوب ہے"۔
444
"نہ نات سمچھ کے ناہر ب ھی کہ زمین کا وخود انک ناناک وخود کے جاتمہ سے ناک ہوا ب ھا۔۔۔ نا منی کا وہ
عل نظ لوب ھڑا ناک ہو کر اس زمین سے گ یا ب ھا"۔
اس کی ہجک یاں ی یدھ گنی ب ھیں۔۔ اس شحص کی موت پر۔۔ خو اس کی پرنادی کا ،اس کی رسوائی
ذمہ دار ب ھا۔۔ مگر وہی اس کے اتمان کا سیب بھی ی یا ب ھا۔۔
جس کے لیے غورنوں کا وخود انک کھلونا ب ھا۔۔ جس نے ہللا کی اس مجلوق سے ک ھیل ک ھیل کر انہیں
ب ھت یک دنا۔۔ اور "ہللا کا ندلہ نہیرین ندلہ ہے"۔۔۔ اسے انڈز ہو گ یا۔۔ اسے ا یے مرد ہونے کا زغم ب ھا
اس کی مردانگی جائی رہی۔۔۔ اس نے غورنوں کی عزت کا کھلونا ی یانا۔۔۔ ہللا نے اسے ذل یل و رسوا کر
دنا۔۔ شچ ہے:۔۔۔۔"اے این آدم خو ب ھی تیرے سابھ ہونا ہے وہ تیرے ہابھ کی ہی کمائی ہے ،تیرا
رب طالم نہیں ہے"۔
اس نے اسے دنک ھا نہیں ب ھا مگر ع یدال یاری سے اس کا جال سن کر وہ کایپ اب ھی ب ھی۔۔۔ اور آج
چب لوگوں نے اسے یٹ ھر مارے نو وہ ب ھی و یسے ہی خود کو تجانے ب ھاگا خیسے کچھ سال نہلے وہ ب ھاگی
ب ھی۔۔۔ اسے تجا ل یا گ یا ب ھا مگر وہ تچ نہیں نانا ب ھا۔۔۔ انک تیز رق یار پرک اسے کجل یا ہوا ئکل گ یا ب ھا۔۔
************************
سارق! ا یے ک یدھے پر ہاب ھوں کا دناؤ محسوس کر کے وہ خونک کر ییچ ھے نلیا۔ ندا آنکھوں میں یسویش
ن
لیے اسے دنکھ رہی ب ھی۔ دونوں کی آ یں سرخ ہو رہی یں۔
ھ ب ھ ک
445
ک یا سوچ رہے ہیں؟ اس کے سوال کا وہ ک یا خواب د ییا۔۔ ام اخمد کے نارے میں جان کر اس کا
ب ہن
دل رو دنا ب ھا۔۔ اور آج وہ غورت اس کی ئگاہوں میں عزت کے جس مقام پر جی ھی وہ اس کی سوچ
ی
سے ب ھی پرے ب ھا۔۔ اس نے اینی ی توی کو دنک ھا خو اسے اس طرح دنکھ کر اداس ہو رہی ب ھی۔ اور اسے
اینی ی توی کی اداشی اخ ھی نہیں لگنی ب ھی۔
اونہہ! کچھ نہیں۔۔ ئم اداس نہ ہوا کرو۔۔۔آؤ پتٹھو نہاں۔۔ دونوں ی یڈ پر پتٹھ جکے بھے۔
نہت ب ھکے ہونے لگ رہے ہیں۔ ب ھاب ھی کا سن کر اداس ہو گیے ہیں نا۔۔۔ وہ کچھ نہیں نوال ب ھا۔
ہم شب کا دل غمزدہ ہے۔۔ مگر سارق وہ غمزدہ نہیں ہیں۔۔۔ انہوں نے ہللا کے را شیے میں ای یا پت یا
ک ھونا ہے۔۔۔ وہ کہہ رہی ب ھیں کہ "ہللا کی امایت ب ھی ہللا نے لےلی۔۔۔ مچ ھے غم اس نات کا ہے کہ
کہیں اس امایت میں مچھ سے کٹھی کوئی کوناہی نہ ہو گنی ہو ،جس کی مچ ھے چیر ب ھی نہ ہو"۔
ان کے اتمان کی نایت قدمی ہم شب کی سوچ سے ب ھی پرے ہے۔ سارق کے القاظوں پر وہ اینی
اور اس کی آنکھوں کی تمی صاف کر کے مسکرائی۔۔
اخ ھا نہ ی یاؤ! وایسی کا ارادہ کب نک ہے؟
سارق! اس نے مغصوم شکل ی یا کر اسے ئکارا۔۔ خو اشی طرف م توجہ ب ھا۔
ہمم!
ک یا ہم نہیں انڈنا میں نہیں رہ سکیے۔۔ ا یے ناس۔۔۔ ای توں کے ییچ۔۔۔ اس کی نات پر سارق نے
اسے دنک ھا۔۔ خو پڑی ام ید سے اسے دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ وہ نہلے سے ناچیر ب ھا اس کی اس ڈمانڈ سے۔
وہاں کی جاب؟ اس نے نہ ر کیے کی وجہ رک ھی۔
446
رپزاین کر دیں نا! وہاں کون ہمارا ای یا ہے۔۔ نہاں نو ہم شب کی دی یا یسنی ہے۔ وہ اسے قانل کر رہی
ب ھی۔
ئم خوش ہو نہاں ،نو میں ب ھی خوش ہوں۔۔۔ اسے نہاں شب کے سابھ خوش دنکھ کر وہ واقعی
ب ب م ط م
ین ھی ب ھا اور خوش ھی۔
مگر میں آپ کی خوشی میں خوش ہونا جاہنی ہوں۔۔۔ آپ اینی ب ھی کوئی خوشی ی یاپیں۔۔
میری خوشی اینی ی توی اور تچوں میں خ ھنی ہوئی ہے۔۔۔ چب وہ خوش ہونے ہیں یب میں خوش ہونا
ہوں۔۔۔ اس کے عالوہ میرے ناس اور کچھ نہیں ہے۔۔۔ اس کی نات پر ندا کچھ نول نہیں نائی
ب ھی۔
و یسے تمہیں انک نات ی یانا ب ھول گ یا۔۔ اسے خیسے کچھ ناد آنا۔
ک یا!!
میں دس دن کی خماعت میں ای یا نام لکھوا کر آنا ہوں۔۔ وہاں کٹھی اس لیے نہیں جا شکا کہ وہاں
ئم لوگوں کے ناس کوئی نہیں ب ھا۔۔ اب چب نہاں ئم شب کے سابھ ہو نو میں خماعت کے لطف
سے ق نض ناب ہونا جاہ یا ہوں۔
ہللا! نہ نو نہت خوشی کی نات ہے۔۔ کب نک جاپیں گے؟
کل سام کو ان ساء ہللا!
اوکے میں آپ کی ی یک یگ کر د ینی ہوں۔۔ وہ اب ھی ب ھی۔۔ مگر سارق نے روک دنا۔
ئعد میں کر د ییا۔۔ اب ھی نات کرو۔۔ اس کی ڈمانڈ پر وہ ب ھر سے پتٹھ گنی۔ اور اس سے دی یا جہاں کی
ناپیں کرنے لگی۔
447
سارق!
ہ
ممم!
میں ب ھی ان دنوں میں کہیں آ ،جا سکنی ہوں؟ ،کچھ سو خیے ہونے اس نے سوال ک یا۔
نوخ ھیے کی ک یا نات ہے جہاں دل جاہے جاؤ۔۔ مگر ب ھائی کے سابھ۔۔ اک یلے نہیں۔
اوکے! آپ نہت زنادہ ا خھے ہیں۔۔۔۔اس کی اجازت پر وہ مسرور ہوئی ب ھی۔۔۔۔ اس کے دماغ میں
خو جل رہا ب ھا وہ اسے اب نوپرہ سے ڈسکس کرنا ب ھا۔۔ اور جلد از جلد غمل کرنا ب ھا۔
وہ شب کو لیچ کرواکر روم میں آئی نو ضرار لعاری کو اشی جالت میں نانا جس میں خ ھوڑ کر گنی ب ھی۔۔
ک ھانے کی پرے ی یڈ پر رک ھی اور اس کے ناس آ کر اشی جالت میں پتٹھ گنی جس میں وہ پتٹ ھا ہوا ب ھا۔
ابھ جاپیں اب! کب نک ا یسے ہی پتٹ ھے رہیں گے۔۔ ک ھانا ک ھا لیں۔۔۔ کتیے گ ھت توں سے وہ ا یسے ہی
مصلہ پر پتٹ ھا ہوا ب ھا۔ ظہر ب ھی ساند اس نے وہیں پڑھی ب ھی۔۔
ام اخمد نے شب کو ک ھانا ی یا کر کھال ب ھی دنا ب ھا۔۔۔ مگر وہ جہاں ب ھا وہیں پتٹ ھا رہا۔۔ اب نک وہ ناہر
شب کو ستٹ ھال کے آئی ب ھی اب ا یے سوہر کو ستٹ ھا لیے کی ناری ب ھی۔
مچ ھے آپ کو نہ ناپیں نہیں ی یائی جا ہیے ب ھیں۔۔۔۔اسے خیسے افسوس ہوا ب ھا شب ی یانے پر۔۔
"میرے رب کی امایت ب ھی وہ۔۔۔میرے رب نے لے لی"۔۔۔اور میں راضی ہوں ا یے رب کی رصا
میں۔۔۔ ہللا کو معلوم ب ھا نا اس وقت ان جاالت میں میں دو تچوں کو ساند نہیں ستٹ ھال ناؤں
گی۔۔۔اس لیے اس نے مچ ھے آسائی دے دی۔۔ نہت ئعد میں نہ نات سمچھ میں آئی ب ھی مچ ھے۔۔ اور
چب سمچھ میں آئی ب ھی۔۔۔مچ ھے اینی غقلت کے انک انک نل نے رونا آنا ب ھا۔۔۔ ا یسے رب سے کیسے
448
عاقل رہی میں۔۔ ک یا آپ راضی نہیں ہللا کے کاموں میں؟۔۔ اس نے ضرار لعاری کا جہرا اوپر ک یا۔۔۔
اسے چیرائی نہیں ہوئی ب ھی اس کا نورا جہرا ب ھ نگا ہوا دنکھ کر۔۔
ہللا کے مومن ی یدوں کے دل ا یے ہی پرم ہونے ہیں خو مجلوق کی ئکل نف پر پڑپ کر رہ جانے
ہیں۔۔۔ نہاں نو ب ھر وہ ب ھی جس سے وہ عسق کا دغوندار ب ھا۔۔۔ وہ ی یا کچھ نولے اس کے سابھ لگ کر
اینی ساری گ ھین۔۔۔ سارا درد۔۔۔ساری۔۔وجس ییں نہا رہا ب ھا۔۔ اور وہ نہیر ین ی توی ب ھی خو ا یے سوہر کی
تمام ئکل نفوں کا مرہم ین رہی ب ھی۔۔
ک توں ک یا ب ھا میں نے ایسا۔۔۔۔ میں مج یت کرنا ب ھا ئم سے۔۔۔۔ مج توب کی نو ہر چظا معاف ہو جائی
ہے۔۔۔۔میں خود ند پرین ب ھا۔۔۔نو ک توں تمہارے سابھ ایسا کر پتٹھ؟ا۔۔ وہ خود پر لعن ر طعن کر رہا
ب ھا۔
کس خوف سے ب ھاگی ہوں گی ئم۔۔۔ ا یے جتے اور اینی چقاظت کے لیے؟۔۔۔ کیسے رہے ہوں
گے پین دن ئم دونوں ب ھوکے ی یاسے؟۔۔۔ کیسے ڈر ڈر مسجد کے اجاطے میں سوئی ہوں گی ئم؟۔۔۔
کیسا اجساس ہوگا تمہارا۔۔ میں سوچ کر ہی اس ئکل نف کو پرداشت نہیں کر نا رہا ہوں ج ِان جہاں۔۔۔
ن
نہیں کر نا رہا ہوں۔۔۔۔ میری آ ک ھیں ہی نہیں رو رہی ہیں میرا دل ب ھی خون کے آیسو رو رہا ہے۔۔۔ وہ نو
ضرار لعاری کی نےعیرئی پر اب نک مائم ک یاں ہے۔۔
جدتچہ اور اخمد کو ستٹ ھا لیے میں کیسے خود کو ب ھولی ہوں گی ئم۔۔۔ میں قانل نہیں ہوں تمہارے۔۔۔
میں ندپرین سزا ب ھا تمہاری۔۔۔ میں۔۔۔ نوپرہ نے اس کے متہ پر ہابھ رکھ کر اسے مزند لعن و طعن سے
روکا۔
449
اگر نہ شب نہ ہونا۔۔۔ نو "پریس ،ضرار لعاری کیسے پت یا؟" نوپرا ضرار لعاری۔۔۔۔ "ام اخمد کیسے
پتنی؟" ہمیں ہللا کی نہجان کیسے ہوئی؟ ہم صجیح را شیے پر کیسے آنے؟ اور انک سوہر عیرت م ید کیسے پت یا؟
انک ی توی کو ا یے سوہر سے مج یت کیسے ہوئی؟۔۔ آخری خملے پر وہ مسکرائی ب ھی۔۔۔ ضرار لعاری کا ای یا
گلٹ دنکھ کر اسے ضروری لگا ب ھا اسے اس گلٹ سے ہمیشہ کے لیے آزاد کرنا۔۔۔ اور وہ خو اس کی نانوں
پر ا یے اندر سکون اپرنا محسوس کر رہا ب ھا۔۔۔ خ ھیکے سے الگ ہوا ب ھا۔۔
کک۔۔۔ک یا۔۔کہا ئم نے؟ جان جہان! "اب ھی ک یا کہا ئم نے؟" اس کی نے ئقت نی پر نوپرہ نے
شیجیدگی سے اسے دنک ھا۔۔۔ کت یا خود کو چفیر سمچھ لیا ب ھا اس نے۔۔۔کہ اسے ئقین ہی نہیں آ رہا ب ھا کہ وہ
اس سے مج یت کر سکنی ہے۔۔۔
وہ گ یاہگار ب ھا نو اس نے ا یے گ یاہوں کا کقارہ دنا ب ھا۔۔۔ اس نے ئقس پرشنی میں گ یاہ ک یا ب ھا نو
اس ئقس کو پری طرح کجال ب ھی ب ھا۔۔۔" روزوں سے ع یادت سے"۔۔ اسے ردا نے ی یانا ب ھا کہ ہفتہ میں
اس کے پین روزے ہونے بھے۔۔
"انک ی توی کو ا یے سوہر سے ہی مج یت ہوئی ہے۔۔۔ اور مچ ھے ب ھی ا یے سوہر سے مج یت ہے۔۔۔
ٰ
اینی مج یت کہ میں ان کے سابھ خ یت کی اعلی جدود میں داجل ہونا جاہنی ہوں۔۔۔ میں ا یے رب کے
سا میے ان کے سابھ ک ھڑی ہونا جاہنی ہوں ،میں ا یے سوہر کے سابھ ان خوڑوں میں سمار ہونا جاہنی ہوں
خ نہیں دنکھ کر میرا رب مسکرا نا ہے ،جن سے وہ راضی ہونا ہے"۔۔ ضرار لعاری پر اس کے اظہار سے
سادی مرگ کی ک نف یت طاری ہوئی ب ھی۔۔۔ وہ ساکڈ سا اسے د نک ھے جا رہا ب ھا۔۔ اسے نہی لگا ب ھا کہ وہ اس
کی ئکل نفوں کی وجہ سے اس پر پرس ک ھا کر آئی ب ھی۔۔ وہ اس کی مج یت میں وہ آئی ہے۔۔۔ نے ئقتنی
450
ہی ب ھی۔۔ وہ اکیر اسے جا یے میں دھوکہ ک ھا جا نا ب ھا۔۔۔ اور اس کی جالت پر وہ خھ سالوں ئعد نہلی نار
کھلکھال کر ہیسی ب ھی۔۔
اگر اب آپ نے کوئی ناام یدی والی نات کی نو میں آپ سے ناراض ہو جاؤں گی۔۔ ہمیں ہللا کے
ساکرین و صاپرین ی یدوں میں سامل ہونا ہے۔۔ خو گزرا وہ ندپرین نہیں نہیرین ب ھا۔۔۔ ک تونکہ اگر وہ نہیرین
نہ ہونا نو خو آج ہم ہیں وہ ب ھی نہ ہونے۔۔۔ اور اب ضرار واصح ہر چیز کو سمچ ھا ب ھا۔۔ مگر دل میں اس کی
ئکل نفوں کا درد کم نہیں ہو نانا ب ھا۔۔ اس درد پر مرہم دھیرے دھیرے ہی اپر کرنا ب ھا۔۔
نوپرہ اسے شجدے میں خ ھکے چیرت سے دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ ضرار نے ابھ کر اس کی آنکھوں میں
ناراصگی کا ہلکا سا ع نصر دنک ھا۔۔۔ جسے سمچ ھیا ہوا وہ اینی آنکھوں کی تمی صاف کر کے مسکرانا۔۔ میں ا یے
رب کی مج یت میں روزانہ دس شجدے کرنا ہوں آج تمہاری مج یت نے ان شجدوں میں اصافہ کر دنا۔۔ "ئم
میرے اتمان کی ئفو یت ہو"۔۔ نوپرہ سکون میں آئی ب ھی۔
ن
وہ دونوں پراسے ہونے وہ ہیرے بھے جن کی خمک سے آ ک ھیں چیرا ہوئی ہیں۔۔
انک دوسرے کو ئم آنکھوں سے مسکراکر دنک ھیے۔۔۔ ک ھانا کھالنے۔۔۔ناپیں کرنے۔۔۔ان دونوں کو
دنکھ کر فرشیے ب ھی مسکرانے ان کی ی یک توں میں اصافہ کر رہے بھے۔۔
آنلہ نائی کے ظونل شفر سے ب ھکے ہونے وہ مسافر اب اینی میزل پر آکر سکون نا گیے بھے۔۔۔ وہ
سکون خو ان کے رب کی طرف سے ان کے لیے ائعام کی صورت مال ب ھا۔۔
451
ڈاکیر ع یدال یاری اور ڈاکیر جدتچہ نہ نام نہاں کی نارتخ میں رقم ہو گیے بھے۔۔ خو ان لوگوں نے نہاں
کے لوگوں کے لیے ک یا ب ھا وہ نہاں انک ی یکی کا ییاور درچت لگا گ یا ب ھا۔۔ جس کی خ ھانا ناخ یات رہنی
ب ھی۔
لوگ ان سے الوداع لت یے ہونے آندندہ ہوکر رو پڑے بھے۔۔ وہ آسمان کے خمکیے ہونے وہ ش یارے
بھے خو اندھیروں میں روشنی ین کر صجیح راستوں کا ئعین کروانے ہیں۔۔
ان کی اگلی میزل جاص ی نگلور ب ھی۔۔ ع یدال یاری نے جدتچہ کو کچھ نہیں ی یانا ب ھا۔۔ قدرت نے ان کی
مج یت کا ائعام ی یار کر ل یا ب ھا۔۔۔ اور اب وہ ائعام ان نک نہیجانا جانے واال ب ھا۔۔
گ ھر کے سارے مرد مسجد گیے ہونے بھے جہاں قلشطین کی انک خماعت آئی ہوئی ب ھی۔۔ عسا کے
ئعد کا ی یان سن کر ہی وہ لوگ گ ھر آنے والے بھے۔۔۔ اخمد ب ھی سابھ ہی ب ھا۔۔
گ ھر کی غورپیں ب ھی نوپرہ سے وغظ سن رہی ب ھیں۔۔۔ دعا کے ئعد ندا نے اس سے ای یا خ یال طاہر ک یا
ب ھا خو شب کو ب ھال لگا۔۔
ً
نےقکر رہو۔۔۔ ہللا نے چب خ یال ڈاال ہے نو ئقت یا غمل ب ھی کروانےگا اور کام یائی ب ھی دے گا۔۔
یٹ ب ھاب ھی میں سارق کو سرپراپز د ییا جاہنی ہوں نہ۔۔ وہ اینی مغصوم یت سے نولی کہ ان پت توں کے
جہروں پر مسکراہٹ آ گنی۔
ہللا میری تجی کو کام یائی دے۔۔ کل ہی ئم لوگ جاؤ۔۔ ہمیں نو پین جار مہت توں نک شفر کے لیے
م نع ک یا گ یا ہے۔۔ پڑا شحت آرڈر ہے۔۔ اور نہ جا رہی ہے نا میری پتنی۔۔ ب ھر نو شب قکس ہو جانے
گا۔۔ نوپرہ کی پیسائی پر نوسہ د ییے ہونے انہوں نے ا یے ئقین سے کہا کہ وہ کچھ نول نہیں نائی۔۔
452
ہم ب ھی آپ کی ی یت یاں ہیں امی! امرین ی یگم نے ہیس کر انہیں ب ھی گلے لگا گ ییں۔۔
سونے سے نہلے اس نے ضرار سے تمام ناپیں کر لی ب ھیں۔۔ اور اس نے اس سے ہی نہیں خود سے
ب ھی وعدہ ک یا ب ھا کہ اب شب کچھ صجیح ہوگا۔۔ اگلے دن کا سورج ان کے لیے ینی ام یگیں اور ینی خوش یاں
لے کر طلوع ہوا ب ھا۔
جانے نہجانے راستوں کو دنکھ کر اس نے نےاخت یار ع یدال یاری کا ہابھ نکڑا ب ھا۔۔۔ اس کے ہابھ کی
ک یک یاہٹ اور سردین ع یدال یاری کو سدت سے محسوس ہوا ب ھا۔
ڈاکیر جان! "کک۔۔۔کہاں جا رہے ہیں ہم؟"۔۔
نہت اخ ھی جگہ! "جہاں جا کر مچ ھے ئقین ہے تمہیں نہت زنادہ خوشی ہوگی"۔ اس کے سوال کے
سوال کا قوری خواب دنا ب ھا اس نے۔
رنلیکس مسز جان! ای یا ی ییس ک توں ہو رہی ہو؟
آپ لوگ کیسے کر لتیے ہیں اینی ئکل نف کو خ ھیا کر دوسروں کے لیے خوش یاں ڈھونڈنے ئکل جانے
ہیں؟۔۔
دوسروں کے لیے نہیں اینی ی توی کے لیے۔۔۔ اور رہی اےڈی کی نات۔۔۔ نو اب یس اس کے
لیے دعا کر سکیے ہیں۔۔ اس کا غم نہیں کر سکیے۔۔ خو گزر گ یا۔۔۔ وہ گزر گ یا۔۔ اب اسے کٹھی ناد
نہیں کریں گے۔۔ جدتچہ ک یا کہنی ،سر ہال کر رہ گنی۔۔ ع یدال یاری کی ش یگت میں اس کی زندگی خوسگوار ہی
م
رہنی ب ھی ،جاہے ختیے ب ھی غم آپیں نا ص یت ییں۔۔
453
"ام اخمد ،ہم آسمان میں اڑیں گے؟" وہ لوگ دہلی جانے والی قالیٹ میں سوار بھے۔۔۔ خونکہ اخمد
نہلی دقعہ پتٹ ھا ب ھا نو اس کا است یاق دنک ھیے النق ب ھا۔۔
ہاں ہم آسمان میں اڑیں گے۔۔۔
نو ب ھر ہللا سے ب ھی مل کر آپیں گے نا۔۔۔ اخمد کو ہللا سے نات کرئی ہے۔۔ آسمان میں اڑ کر
آسمان والے سے ہی مالقات نہ ہو نہ نو اس خھ سال کے جتے کو گوارا نہ ب ھا۔
ہللا نو اخمد کے دل میں رہ یا ہے۔۔ اخمد کو چب ہللا سے نات کرئی ہو وہ کر سک یا ہے۔۔۔ ام اخمد
نے اشی کی طرح خواب دنا۔
"وہ نو اخمد کرنا ہے نات ہللا سے۔۔۔ یٹ اخمد آسمان میں اڑےگا اور ہللا سے نات نہیں کرےگا۔۔
نو ہللا اخمد سے کنی ہو جانے گا نا۔۔۔ اور اخمد ہللا کو کنی نہیں ہونے دےگا"۔۔ ضرار لعاری ا یے پتیے
کی نات اور طلب پر خوش ہو رہا ب ھا۔
اخمد فیس نو فیس ہللا سے نات ،خ یت میں کرےگا نا۔۔ اور خ یت میں اخمد کو اپٹیری اس وقت
ملےگی چب اخمد ہللا کی مجلوق کی ہ یلپ کرےگا۔۔۔ اخمد ہللا اور اس کے رسول کے سارے آرڈرز قالو
ٰ
کرےگا۔۔ اور اخمد ایسا چب کرےگا نو ہللا ئعالی خود اخمد سے مالقات کرےگا۔۔ خ یت میں۔۔ ام اخمد
کی نانوں پر اخمد کے جہرے پر ہی نہیں ز ی یب کے جہرے پر ب ھی خمک آئی ب ھی۔۔
شجی!!!
مجی!!!
مما! مچ ھے ب ھی اخمد کے سابھ خ یت میں جانا ہے۔۔ ز ی یب کی نات پر پت توں نے خونک کر اسے دنک ھا
پ
خو روئی شکل ی یانے اخمد کے سابھ خ یت میں جانے کی صد لگا تٹھی ب ھی۔۔
454
مما مدے ب ھی دانا اے اھمت نے نات (مما مچ ھے ب ھی جانا ہے اخمد کے سابھ)۔۔ دونوں نہن
ب ھای توں کی صد سروع ہو جکی ب ھی۔
ندا نے ا یے تچوں کی خواہش اور صد پر ان دونوں کو دنک ھا خو مسکرا رہے بھے۔۔
قکر مت کرو ز ی یب! "اخمد تمہیں خ یت میں لے کر جانے گا"۔
شجی اخمد! ز ی یب کو اس کی نات پر خوشی ہوئی ب ھی۔
مجی! اور وہ ماں ناپ ا یے تچوں کو عہد و یٹماں کرنے دنکھ کر ان کے لیے "امر نالمعروف اور نہی
عن الم یکر" کی دعا کر رہے بھے۔۔ "ی یک شفر میں ی یک دعاپیں نو مشنعجاب ہوئی ہی ب ھیں"۔
دو پین نار ڈور ی یل تجا کر وہ دونوں دروازہ کھلیے کے مت نظر بھے۔
دت صنط سے اس نے مصتوطی سے ع یدال یاری کا ہابھ نکڑا ہوا ب ھا۔۔۔ اتمان کی جالوت نانے کے س ِ
ئعد ب ھی اس کی مج یت اس کے والدین اور ب ھائی سے کم نہیں ہوئی ب ھی نلکہ ان کے سابھ کی گ نی اینی
زنادئی پر دل غمزدہ رہ یا ب ھا۔۔
جدتچہ رنلیکس! میں ہوں نا سابھ میں۔۔ اس کے کا پتیے ہابھ پر ع یدال یاری نے ای یا دوسرا ہابھ رکھ کر
گونا اسے ا یے ہونے کی ئقین دہائی کروائی۔
اگر اب ب ھی ان لوگوں نے مچھ سے ئفرت کی نو؟ ڈاکیر جان وایس جلیے ہیں۔۔ مچھ میں ان کی ئفرت
پرداشت کرنے کی طاقت نہیں ہے نلیز! اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔ دل انکدم خوفزدہ ہوا ب ھا۔
455
اس سے نہلے وہ کچھ نول یا درووزہ کھل چکا ب ھا۔۔ جدتچہ نے اب ب ھی ڈرنے ڈرنے دروازے کی سمت
دنک ھا۔۔ کوئی خھ سات سالہ تچہ ب ھا جس نے دروازہ ک ھوال۔۔ جدتچہ اسے نہجان گنی ب ھی۔۔ اس کا ب ھتیچہ
ب ھا وہ"خ نکل"۔
یس! واٹ ہ یت یڈ؟ ای یڈ ہو آر نو؟ ا یے دروازے پر مسلمان لوگوں کو دنکھ کر وہ تچہ کچھ چیران ب ھا۔
ہٹیری ای یڈ مسز ہٹیری فرنانڈپز ہیں؟ ع یدال یاری کے سوال پر اس لڑکے نے غور سے اب ان
دونوں کو دنک ھا۔ اور اندر سے ا یے دادی کو آواز دی۔۔ کچھ دپر ئعد جدتچہ کی ماں دروازے پر آئی ب ھی۔۔۔
جدتچہ کی گرقت ع یدال یاری پر مزند شحت ہوئی ب ھی۔۔۔ اس کی آنکھوں میں رکے آیسو جہرے پر بھسل
گیے بھے۔۔۔اس کی ماں کافی کمزور ہو گنی ب ھی۔
کون ہو ئم لوگ؟۔۔۔ انہوں نے جسمہ ب ھیک کرکے ان کو نہجا یے کی کوسش کی۔
مام! اس کی ہلکی شی آواز ب ھی اس کی ماں کے کانوں میں پڑ گنی ب ھی۔۔۔ ان کا سکتہ ی یا رہا ب ھا کہ
وہ اسے نہجان گنی ہیں۔۔ مگر خو اس کا طاہر ب ھا وہ ان کے وہم و گمان میں ب ھی نہیں ب ھا۔
انلس! ا یے سالوں ئعد کلف توں میں کمی آ گنی ب ھی۔۔ خٹھی ا یے سالوں ئعد اسے سا میے دنکھ کر اسے
کچھ کہہ نہیں نائی ب ھیں۔۔ کون ہے مام ،خ نکل؟۔۔ کوئی اور ب ھی دروازے پر آنا ب ھا۔۔
کون ہیں نہ لوگ مام؟ اور ہمارے گ یٹ پر ک توں ک ھڑے ہیں۔۔۔ جدتچہ نے محسوس ک یا ب ھا اب ان
کے لہچوں میں مسلمانوں کے لیے نہلے خیسی ناگواری نہیں رہی ب ھی۔
ب ھائی! اب کے ساکڈ ہونے کی ناری اس کے ب ھائی کی ب ھی۔
انلس! نہ ئم؟۔۔
456
ک یا اندر آنے کی اجازت مل سکنی ہے؟ ان لوگوں کو اش یل دنکھ کر ع یدال یاری کو مداجلت کرئی
پڑی۔۔ اس کا ب ھائی اینی ماں کو نازو کے جلقے میں لے کر اندر کی طرف پڑھ گ یا۔۔ وہ جاموش ب ھا۔۔
اس نے ان لوگوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی ب ھی۔۔۔ مگر ب ھر ب ھی ع یدال یاری جدتچہ کو لیے اندر
داجل ہو گ یا ب ھا۔
"چب ئم میں کچھ ب ھی وہ نہیں رہا خو ہماری پتنی میں ب ھا نو اب کس نہجان کے سابھ نہاں آئی
ہو۔۔؟"۔ اس کے ب ھائی کی آواز میں سردمہری آئی ب ھی۔۔ ع یدال یاری کے ہمت دالنے پر اس نے
نو لیے کی کوسش کی۔۔
انلس فرنانڈپز کی ڈ یٹھ ہونے جار سال ہو جکے ہیں ب ھائی۔۔ میں جدتچہ ع یدال یاری جان ہوں۔۔۔ مگر
میرے تیرپیس ہیں ،میرے ش یلیگز ہیں۔۔ ان سے رشتہ جدتچہ پتیے کے ئعد ب ھی نہیں نونا۔۔
میں کٹھی نلٹ کر ساند نہیں آئی۔۔۔ اگر اسالم نہ نہ ی یا نا کہ تیرپیس کا مقام ک یا ہے؟ ان کی ونل توز
پ
ک یا ہیں؟۔۔ وہ ابھ کر اینی ماں کے قدموں میں آ تٹھی خو ا یے متہ پر ہابھ ر کھے خود کو رونے سے روکے
ہونے ب ھیں۔
زندگی کا کوئی ب ھروسہ نہیں ہے۔۔۔ اور ی یا نہیں اس کے ئعد کٹھی مہلت ملے نہ ملے۔۔۔ میرے
ہللا نے نہ اجسان ک یا ہے نو میں اس اجسان کی قدردان ہوں۔۔
میں نے آپ شب کی ام یدوں کو نوڑا۔۔۔ آپ لوگوں کا نام خراب ک یا۔۔۔ نالشتہ میں انک ندپرین لڑکی
ب ھی۔۔ گ یاہوں کے دلدل میں ڈوئی ہوئی۔۔۔ نالی کا انک کیڑا۔۔ اور میرے ہللا نے اس ندپرین لڑکی پر
اجسان کر دنا۔۔۔ مچ ھے شب نے رتجیکٹ ک یا۔۔ اونلی ہللا نے انکشت یٹ ک یا۔۔ چب لوگ مچ ھے یٹ ھر مار مار
457
ً
کر ئفری یا ہالک کر جکے بھے یب میرے ہللا نے میرے لیے اینی انک ی یدی کو ب ھیجا۔۔ خو میرے لیے میری
ماں ،میری نہن ،میری دوشت۔۔ عرض میرا ہر رشتہ ینی۔۔
آپ لوگوں کا دل دک ھانے کی خو مچ ھے سزا ملی وہ خق ب ھی۔۔ مرنے سے نہلے میں آپ لوگوں سے اینی ہر
ئ
چظا کی معافی مانگ یا جاہنی ب ھی۔۔ اینی زندگی میں ہللا کی نے سمار عم توں کے ہونے پر دل میں انک جلش
شی ب ھی۔۔ کہ میں نے اس کا انک جکم نورا نہیں ک یا۔۔ والدین سے معافی ما نگیے کا۔۔
نہ اس کا اجسان ہے خو اس نے آپ لوگوں کے دل ا یے پرم کر د یے کہ جس کو جار سال نہلے
آپ لوگوں نے ا یے لیے مردہ فرار دے دنا ب ھا۔۔۔ آج اسے ا یے گ ھر میں پتٹ ھیے کی جگہ دی۔
مام۔۔ میں نہاں یس معافی ما نگیے آئی ہوں۔۔ مچ ھے آپ شب سے آج ب ھی اینی ہی مج یت ہے۔۔۔ ختنی
نہلے ب ھی۔۔ ڈنڈ کہاں ہیں؟۔۔ اس نے ا یے ناپ کو ناناکر سوال ک یا۔
ع یدال یاری ئم آنکھوں سے مسکرانے ہونے اسے دنکھ رہا ب ھا۔۔۔ خو نہاں آنے نک پری طرح خوفزدہ
ب ھی۔۔۔ مگر اب چب نو لیے پر آئی نو نولنی جلی گ نی۔۔ اس نے سر اوپر کرکے خیسے نہ ی یانا ب ھا کہ اس کا
رب ہر چیز پر قادر ہے۔
اس نے انک نار ب ھر شب کو دنک ھا۔۔۔ اس کا ب ھائی رو رہا ب ھا ،اس کی ماں ب ھی رو رہی ب ھی۔۔۔ اور
کون کون وہاں موخود ب ھا ان پر اس نے ئظر نہیں کی ب ھی اور نہ اسے چیر ب ھی کہ اور کون کون ہے۔۔
ہم نے تمہیں ڈھونڈا نہیں۔۔ مگر نہت ناد کیا۔۔ دو ہی جتے بھے ہمارے۔۔ خو جان بھے ہماری۔۔
انک کو ک ھو کر ہم کب خوش رہ سکیے بھے۔۔ تمہارے ڈنڈ انک مہتیے سے ہاست یل میں انڈمٹ ہیں۔۔ ان
کی دونوں کڈئی ق یل ہو گنی ہیں۔۔ کہیے ر ہیے بھے میری پتنی ڈاکیر یے گی نو میرا پر یٹم یٹ وہی کرےگی۔
ان کی نات ستیے ہونے جدتچہ ان کے گ ھت توں پر سر ر کھے ب ھوٹ ب ھوٹ کر رو پڑی ب ھی۔۔
458
ان لوگوں نے اس پر کوئی اعیراض نہیں ک یا ب ھا۔۔ نا ساند اینی پتنی کو ا یے سال ئعد دنکھ کر ان کی
سوئی ہوئی مج یت جاگ اب ھی ب ھی۔۔ اس گ ھر کی اکلوئی الڈلی پتنی ب ھی وہ۔۔
کچھ دپر ئعد وہ نورا قاقلہ ہاست یل کے لیے روانہ ہو گ یا ب ھا۔
ندا ،ضرار کے سا میے ا یے سوہر کے نارے میں اس کے والدین سے نات نہیں کرنا جاہنی ب ھی ،وہ
سارق کے ماضی سے نےچیر ب ھا اور وہ اسے نےچیر ہی رک ھیا جاہنی ب ھی ،اس لیے ام اخمد ضرار کے سابھ
ا یے شفر پر روانہ ہو گنی ب ھی۔۔
اس کی صد پر سارق اسے اینی نوری قٹملی اور تمام رشتہ داروں کی ئصوپریں دک ھا چکا ب ھا ،اس لیے وہ
ب ک ً
ھ ق
نہاں کے تمام لوگوں سے شکال وا ف یت ر نی ھی۔
مما" ،ہم کہاں آنے ہیں اور ماموں کہاں جلے گیے ہمیں خ ھوڑ کر؟" اتجان جگہ کو دنکھ کر ز ی یب
نے سوال ک یا۔۔
"ہم آپ کے نانا کے مما نانا کے ناس آنے ہیں۔ ئعنی آپ کے دادا جان اور دادی جان کے ناس"۔۔
ڈور ی یل تجانے ہونے اس نے ز ی یب کو خواب دنا۔
"اخمد کے خیسے؟" ہاں!۔۔"اخمد کے خیسے"۔۔ اس نےانک نار ب ھر ی یل تجائی۔۔
انک غورت نے دروازہ ک ھوال۔۔۔ جلتہ ی یا رہا ب ھا ،ساند نوکرائی ب ھی۔۔ اس کے سارق کے والدین کا نام
لتیے پر وہ انہیں لیے اندر آ گنی۔۔ تمام لوگ ہال میں ہی پتٹ ھے ہونے بھے۔ اس نے شب پر انک طاپرانہ
ئظر ڈالی۔۔۔ اس کے والد اینی ماں کے سابھ انک صوقے پر پتٹ ھے بھے ،ان کے مقانل اس کی ماں اور
پ
ب ھوب ھی تٹھی ہوئی ب ھیں۔۔ پین جار لڑک یاں اور دو پین لڑکے ب ھی بھے ،اور پین جار جتے ب ھی ک ھیل رہے
459
بھے خو علی اور ز ی یب کے ہی غمروں کے بھے۔ سارے ماخول میں کوئی ندنہذ ینی نہیں ب ھی۔ شب کچھ
نہت پرامن ئظر آ رہا ب ھا۔
السالم علیکم ورخمۃ ہللا!۔۔۔سالم کرنے پر شب اس کی طرف م توجہ ہونے ،ا یے سارے لوگوں کو
دنکھ کر ز ی یب اور علی اینی ماں سے خمٹ گیے بھے۔۔۔ ندا نے علی کو ک یدھے پر ب ھ نکا۔۔
ا یے ب ھرے پرے گ ھر کو دنکھ کر اسے ا یے سوہر کے اک یلےین کا اجساس سدت سے ہوا ب ھا۔۔
والدین کا کوئی ئعم ال یدل نہیں ہو سک یا۔۔ اس کا ارادہ ان لوگوں کو م یانے کا تحتہ ہوا ب ھا۔۔ شب اسے
ن ک ن
کسی جالئی مجلوق کی طرح آ یں ب ھاڑے د کھ رہے ھے۔۔
ب ھ
جی کون ہیں آپ؟ سوال نوخ ھیے والی سارق کی نہن ب ھی۔ خو قونو سے چف نفت میں کچھ موئی شی لگ
رہی ب ھی۔ ع یانہ میں خ ھنی اس غورت اور اس کے سابھ دو خوئصورت تچوں کو دنکھ کر وہ لوگ چیرت زدہ
م
اور یحشس بھے۔۔ پیسک وہ لوگ اب نہت زنادہ ماڈرن نہیں رہے بھے مگر ب ھر ب ھی اینی ناپردہ ان کی
قٹملی میں دور دور نک کوئی غورت نہیں ب ھی۔ اور ساند ا یسے جتے ب ھی نہیں بھے خو ا یے خ ھونے ہوکر ب ھی
اسالمی روپ دھارے ہونے بھے۔۔ اینی ی ید کے سوال پر ندا نے کچھ نل سوجا اور کائقڈپت یلی خواب دنا۔
اشی گ ھر کا چصہ ہوں ،ئعنی نہو ہوں اس گ ھر کی۔ اس گ ھر کے پتیے کی ی توی۔ "مسز سارق عذپر
فریسی"۔ کوئی ئم ب ھا خو ان لوگوں کے سروں پر ب ھیا ب ھا۔۔۔ شب اینی جگہ سے اشیرنگ کی طرح اخ ھل کر
ک ھڑے ہونے بھے۔۔
ک یا کہا ،کون ہو ئم؟۔۔ اس کے سسر ہی کچھ دپر ئعد نو لیے کے قانل ہونے بھے۔
میں مسز سارق عذپر فریسی ہوں نانا ،نہ آپ کی نوئی ز ی یب اور نہ آپ کا نونا علی۔ اس نے دونوں جتے
ان کے سا میے کر د یے۔۔ خو چیران سے ان دونوں تچوں کو دنکھ رہے بھے۔۔
460
السالم علیکم! "دادا جان آپ نانا کے نانا ہے نا؟"۔۔ ز ی یب نے خ ھٹ انہیں سالم کر کے سوال
ب ھی نوخھ ڈاال۔۔ ندا کا ہابھ اس نے اب ھی ب ھی نکڑا ہوا ب ھا۔
"ا نائم داد دان آپ نانا نے نانا اے نا"۔۔(السالم علیکم! "دادا جان آپ نانا کے نانا ہے نا؟")۔۔
علی نے ب ھی اینی نہن کی ئقل کر کے اینی موخودگی کا اجساس دالنا۔۔۔ عذپر فریسی کا دل ان تچوں کو
دنکھ کر پری طرح مجال۔۔۔ جس میں ان کے پتیے کی کافی مسانہت ب ھی۔ اوپر سے ان کی ناپیں۔۔۔
کتنی جسرپیں ی یدار ہوپیں ب ھیں۔۔۔مگر وہ خود پر صنط کیے سرد ناپرات لیے ک ھڑے رہے۔
مما" ،دادا جان نو کچھ نہیں نول رہے ہیں ،ک یا آپ اب ب ھی کنی ہیں نانا اور مما سے؟" ز ی یب نے
عذپر فریسی کو جاموش دنکھ کر اینی دادی جان کو دنک ھا خو ان لوگوں کو دنک ھیے ہونے رو رہی ب ھیں۔
دادا دان آپ ینی اے نانا نے؟ علی ذرا سا خ ھکا۔۔ ندا ا یے تچوں کو ا یے ناپ کی راہ ہموار کرنے
دنکھ رہی ب ھی۔۔
ہمارا اس لڑکے سے کوئی ئعلق نہیں ،اور چب اس سے کوئی ئعلق نہیں نو ب ھر۔۔۔ وہ رکے۔۔۔
نافی آپ سمچ ھدار ہو۔۔ ہایتہ ،مہمان ہیں نہ اس وقت ،ان کی جاطر کرو۔۔ شفر سے آئی ہیں۔۔ عذپر
صاچب نے ڈ ھکے خ ھیے لفظوں میں ندا کو سمچ ھا کر اینی پتنی کو مجاظب ک یا۔۔ خو ان لوگوں کو جسرت ب ھری
ئگاہوں سے دنکھ رہی ب ھی۔۔
اخ ھا! "اگر ایسی نات ہے نو ان تچوں کو دنکھ کر آنکی آنک ھوں میں نہ غمگین ناپر ک توں اب ھرا؟"۔۔
ک توں نار نار آپ کی ئگاہیں ان تچوں کا گ ھیراؤ کر رہی ہیں؟۔۔ ان کو دنکھ کر ئقین آ گ یا ہے نا کہ نہ آپ
کا ای یا خون ہیں۔۔ ان کی طرف دل ب ھی مانل ہو رہا ہے اور انہیں گلے لگانے کی جاہ ب ھی ی یدار ہو رہی
ہے"۔۔ "نو ب ھر نانا جی ،خود پر نہرے نہ یٹ ھاپیں۔۔ نہ آپ کے ا یے ہیں۔۔ آپ کے پتیے کا خون۔۔
461
ان کے جگر گوسے"۔۔ وہ پڑے اطمت یان سے انہیں قانل کر رہی ب ھی۔۔ مگر عذپر صاچب ا یے دل کو
یٹ ھر کیے وہاں سے نلٹ کر اندر کی طرف جانے لگے۔۔
اماں نہ میرے سارق کے جتے۔ میرے جتے۔۔ سارق کی ماں کسی کی ب ھی پرواہ کیے ی یا ان تچوں کو
خود میں ب ھتیجے ی یار کرنے لگی۔۔ علی ان کی سدت پر گ ھیرا کر رونے لگا۔۔ مگر ب ھر اینی نہن کو خوش دنکھ
کر جاموش ہو گ یا۔۔ وہ رو رہی ب ھیں اور انہیں ی یار کر رہی ب ھیں ،کتنی ی یاشی مم یا ب ھی خو ان پر تچ ھاور ہو
رہی ب ھی خو ان کے جگر کے نکڑے کے جگر گوسے بھے۔۔ ان کا جال دنکھ کر ندا نے اینی آنکھوں کی
تمی صاف کی۔۔ اس نے اب ھی نک ئقاب نہیں ہ یانا ب ھا۔
سامتہ! عذپر صاچب نے رک کر اینی ی توی کی نےنائی پر انہیں ی ی یتہ کی۔۔ مگر ان پر مظلق اپر نہ
ہوا۔
میں نے ا یے سالوں میں کچھ نہیں کہا۔۔۔ نلیز اب اور امیجان نہ لیں۔۔ آپ کو نہیں مای یا نہ
ماپیں۔۔ مگر ہمیں اور نہ پڑناپیں۔۔ اینی ی توی کی الیجا پر وہ ی یا کچھ کہے وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔۔ ان
کے جانے پر خیسے شب کو فرنڈم مل گ یا ب ھا۔۔ ان شب کا تچوں کے ی ییں ای یا ی یار دنکھ کر ندا کو ای یا
ق نصلہ صجیح لگا ب ھا۔۔
ب گ تھ ب تھ ب
خ
مما ،میرے یجی۔۔ یجے ہایتہ نو خوشی سے نا ل ہو رہی ھی۔۔ اس کی دادی نے ھ یٹ کر
دونوں جتے ا یے ق نصے میں کیے اور انہیں ستیے سے لگانے نےتجاسہ رونے لگیں۔۔ ان کے اکلونے
الڈلے نونے کی یسای یاں ب ھیں۔۔ شب کا وہی جال ب ھا۔۔
اسے ا یے پردے میں دنکھ کر سارق کی ب ھوب ھی نے وہاں موخود لڑکوں کو ناہر ب ھیج دنا۔۔ خو ان
تچوں کو لت یے کے لیے الین میں لگے ہونے بھے۔۔ شب متہ ب ھالکر وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔۔ ان کے
462
ن
جانے پر اس نے جہرے سے ئقاب سرکانا۔۔ پرنور خوئصورت جہرا دنکھ کر شب کی آ ک ھیں خمک اب ھی
ب ھیں۔۔ اس کی ساس ابھ کر اس کے فریب آپیں۔۔
ئم شچ میں میری نہو ہو ،ان کے نوخ ھیے پر اس نے سر ہالنا۔
ن تک ن ھ ک ن
ی
اماں ،آنا ،د یں نہ میری ہو ،میرے سارق کی توی ہے۔۔ نی ی یاری ہے۔۔ میری ہو۔۔۔
میری تجی۔۔۔وہ اب اسے فرط جذنات سے گلے لگا گنی ب ھیں ،انہیں لگا ب ھا خیسے انہوں نے سارق کو
ا یے آغوش میں ل یا ہے۔۔
سامتہ پتیے ہماری تجی شفر سے آئی ہے اسے پتٹ ھیے نو دو۔۔ ان کی پت یائی پر دادی کو نول یا پڑا۔۔
پ
"میرا تچہ کیسا ہے ،وہ ب ھیک ہے نا ،اس کا تیر؟" اب گ ھر کی غورپیں اسے گ ھیرے تٹھی ب ھیں،
م
اور سارق کی انک انک نات نوخھ رہی ب ھیں۔ اور وہ انہیں اس کی چیریت سے طمین کر رہی ب ھی۔ اس
کے خماعت میں جانے کا سن کر وہ لوگ دنگ رہ گیے بھے۔۔ وہ ماڈرن ازم میں شب سے زنادہ مشہور
ب ھا۔۔
ساری غورپیں اس کی اور تچوں کی جدمت گزاری میں لگ گنی ب ھیں۔۔ ندا کو ئقین نہیں آ رہا ب ھا کہ
وہ لوگ اس پر ا یے صدقے واری جاپیں گے۔ تچوں کو نو شب نے خیسے کھلونا ی یا ل یا ب ھا۔۔ سارق کی ماں
پ
نو انہیں ا یسے لیے تٹ ھی ب ھیں خیسے ذرا ب ھی ادھر ادھر ہوئی نو وہ کہیں عایب نہ ہو جاپیں۔
پ
"ب ھاب ھی ،ب ھائی ک توں نہیں آنے؟" ہایتہ نو اس سے نلکل خ یک کر تٹھی ب ھی۔۔
"وہ آپیں گے ان ساء ہللا ،چب انہیں اس فسم سے آزادی ملےگی جس نے ان کا دل زخمی ک یا ہوا
ہے"۔۔
463
ان شب کی نانوں پر مسکرانے ہونے اس کی ئظر ذرا شی داپیں طرف ہوئی ب ھی۔۔۔ انک نےساچتہ
مسکراہٹ نے اس کے ہوی توں کو خ ھوا۔۔ اس کے سسر خو ی یا کچھ نولے جلے گیے بھے ،نلر کے ییچ ھے
ک ھڑے ہو کر شب سن رہے بھے ،اس نے دونارہ اس طرف ئظر اب ھائی نو اب وہ نہیں بھے۔
"نو مج یت میں انا آڑے آ رہی ہے"۔
"اسے کوئی دکت نو نہیں ہوئی تیر کی وجہ سے؟"
"نہیں الچمدهلل! ہللا نے آسای یاں کی ہوئی ہیں"۔۔ شب کے دل اطم یان سے ب ھر گیے بھے۔۔
اس کے انداز اور پرم گف یاری سے وہ لوگ جد سے زنادہ اس سے امیریس ہو رہے بھے۔۔ کتیے گ ھتیے
گزر گیے بھے مگر ان لوگوں کی ناپیں ہی خٹم نہیں ہو رہی ب ھیں۔۔ خوشی نو جہرے سے ا یسے خ ھلک رہی
ب ھی خیسے تجانے کت یے سالوں سے اس ئعمت سے دور بھے اور دور ہی نو بھے۔۔
کتنی دپر نک اس کی ماں اسے لت یانے روئی رہی ب ھی۔ اس کی نائی اور جاجی ب ھی ناری ناری اس سے
مل کر رو جکی ب ھیں۔ نہاں ب ھی نو شب کچھ ندل چکا ب ھا۔۔ کچھ ب ھی نو نہلے خیسا نہیں رہا ب ھا۔۔ اس سے
ا یے سالوں کی عیرموخودگی کا جساب ل یا جا رہا ب ھا اور وہ مسکرانے ہونے ا یے انداز میں انہیں خواب دے
رہی ب ھی۔
اس کے ناپ کا ای نقال ہو چکا ب ھا انک سال نہلے۔۔ جن کے جسم کے تمام اغصا سڑ جکے بھے۔۔
اس کا ب ھائی کت یا کمزور ہو گ یا ب ھا۔۔ ضرار کی غمر کا ب ھا مگر کت یا نوڑھا سا لگ رہا ب ھا۔۔ اس کے تمام کزن
نہ جانے کس کس لت میں لگ کر اینی زندگی پرناد کر جکے بھے۔۔۔ نہت کچھ خراب ہوا ب ھا ان کی
زندگ توں میں ،اس کا دل اجانک ہی نہت نوخ ھل ہوا ب ھا۔۔
464
شفر کی وجہ سے ان لوگوں کو آرام کرنے کی عرض سے روم میں ب ھیج دنا ب ھا۔ اشی روم میں خو خھ
سال نہلے اس کا ب ھا۔۔ اور اب ب ھی ساند اشی کے لیے محصوص ب ھا۔۔
ک یا نات ہے ج ِان جہاں؟ اخمد سو گ یا ب ھا اور وہ ا یے روم میں کسی عیر مرئی ئفطے پر ئظر خمانے نہ
جانے ک یا سوچ رہی ب ھی ،اسے ای یا اداس سا دنکھ کر ضرار لعاری نو خھے ئغیر نہیں رہا ب ھا۔
اس گ ھر میں عرور کی جکومت ب ھی ضرار ،دولت کا ایسا گ ھم یڈ ب ھا جس نے خرام جالل کی تمیز ب ھال
ن
دی۔۔۔ "د ک ھیں! ک یا ہوا اس میں"۔۔۔ نہ لوگ اشی دولت کے لیے آیس میں لڑ کر مر گیے۔۔ غورنوں
کو چفیر سمچھ کر ان کا اشیحصال کرنے والوں کو انہیں غورنوں نے پرناد کر دنا۔
"ایسان خت یا نونا ہے۔۔ ای یا کای یا نہیں ہے ضرار۔۔۔ اس کے نونے ہونے کی قصل کنی گ یا پڑھ جائی
ہے۔۔۔ خو اسے نلکل ہلکان کر د ینی ہے۔۔ ایسان کا یے کا یے ب ھک جا نا ہے مگر قصل پڑھنی جلی
جائی ہے۔۔ اور پتیچہ وہی ،ایسان اشی میں ب ھک کر مر جا نا ہے"۔
"خوش ئصیب ہیں وہ لوگ خو ہدایت نانے ہیں ،عاخز ہونے ہیں۔۔ اور خو ان سے دور ہیں کتیے
ندئصیب ہونے ہیں"۔۔
ی یا ہے میرا اکیر جی جاہ یا ہے کہ میں ہللا کا ایسا سکر ادا کروں کہ اس سکر سے ی یا جلے کہ میں ا یے
رب کی کس قدر اجسان م ید ہوں۔۔ نہاں میرا دل نہت نوخ ھل ہو رہا ہے ضرار۔۔ فرار کی جاہ ہے۔۔۔
مچ ھے ڈر ہے مچھ میں کوئی پرائی نہ آجانے جس سے میں چیری میں ی یاہ ہو جاؤں۔۔ ضرار اس کی نےختنی
دنک ھیے ہونے پریسان ہوا ب ھا۔۔
پریسان نہ ہو ئم۔۔ ہللا نہیرین کرنے واال ہے۔ ان کے لیے دعا کرو۔۔ تمہیں اس طرح ئکل نف میں
دنکھ کر مچ ھے نہت ہرٹ ہونا ہے نار۔۔ ضرار کی قکر پر وہ ئم آنکھوں سے مسکرائی۔۔
465
"میرے سابھ تماز پڑھیں گے؟"
انک کام کریں آپ اخمد کے سابھ سو جاپیں کچھ دپر۔۔ میں تماز پڑھ لوں۔۔ مچ ھے ہللا سے نات کرئی
ہے۔۔ سکون نہیں مل رہا ہے۔ وہ نے ختنی سے اب ھی ب ھی۔۔ وصو ی یا کر اس نے ی یگ میں رک ھا مصلی
ئکاال اور ی یت ناند ھیے ہی لگی ب ھی چب ضرار اس کے نہلو میں آ ک ھڑا ہوا۔۔
"تمہارے سابھ ہللا کے روپرو ہونا الگ ہی لطف د ییا ہے"۔
ن
نوپرہ کچھ دپر اسے د ک ھنی رہی ب ھر مسکرانے ہونے اس کے سابھ تماز کی ی یت ناندھ لی۔
اخ ھا ،میں جلنی ہوں۔۔ رات ہونے والی ہے۔۔ جار ناتچ گ ھتیے گزارنے کے ئعد اس نے نہت یے کے
لیے ع یانا اب ھانا۔۔ اور شب کو دنک ھا جن کے جہرے اپر گیے بھے اس کے جانے کا سن کر۔
کہاں جاؤگی پت یا؟ اس کی دادی نے اس کا ہابھ نکڑا۔
ہونل میں روم نکڈ ہے۔۔ دو دن کے لیے۔۔
ہونل میں اک یلی کیسے رہوگی پت یا۔۔ اینی ساس کو وہ کوئی خواب د ییے والی ب ھی چب کوئی غورت تیز تیز
نولنی ہوئی آئی۔۔ اس کی ساس ،دادی ،ی ید۔۔ شب انکدم اس آواز کو سن کر گ ھیرا گیے بھے۔۔ خیسے نہ
جانے ک یا ہو جانے۔
ش یا ہے سامتہ ،تمہارے ب ھگوڑے اور لڑکی ناز پتیے کے ی توی جتے آنے ہیں۔ ب ھنی عذپر ب ھائی نے نو
پڑی سان سے کہا ب ھا کہ وہ زندگی ب ھر اسے اس گ ھر میں قدم رک ھیے نہیں دیں گے۔ ان کے جالنے پر ندا
نے اینی ی ید کو ا یے دونوں تچوں کو وہاں سے لے جانے کا اسارہ ک یا۔۔۔ ا یسے ماخول سے وہ انہیں دور
رک ھنی ب ھی۔۔ ہایتہ تچوں کو اوپر کمرے میں لے گنی۔۔
466
فرزانہ ب ھاب ھی ،نلیز مہمان ہیں ،ا یسے نہ کہیں۔ اس کی ساس نے آنے والی غورت کی م یت کی خو
اسے تچوت سے دنکھ رہی ب ھی۔
ارے ب ھنی نہ مہمان کہاں ہوئی تمہاری ،تمہارے پتیے کی ی توی ہے تمہاری نہو ،اس گ ھر کی فرد۔۔۔
میں نو یس نہ دنک ھیے آئی ب ھی کہ کس نے اس ل یگڑے ندکردار ،کمزور لڑکے سے سادی کر لی۔۔ ندا ا یے
سوہر کی سان میں اس سے زنادہ گس یاجی پرداشت نہیں کر سکنی ب ھی۔
اخ ھی نات ہے آینی جی۔۔۔ نو دنکھ لیں ب ھر۔۔ میں ہوں ان کی ی توی۔۔۔ میں نے کی ان سے
سادی۔۔ وہ سالم کر کے اس غورت کے سا میے آ ک ھڑی ہوئی۔۔
ہوگا ب ھنی ئم میں ب ھی کوئی ئفص خو ا یسے ہلکے کردار کے مرد کی ی توی پت یا گوارا کر ل یا۔۔ ندا ئقی میں سر
ہالنے ہلکا سا مسکرائی۔۔
آپ میرے سوہر ندکردار کہہ رہی ہیں۔۔۔ اگر آج انہیں دنکھ لیں نو ان کے کردار پر رسک کریں۔۔
انہوں نے خو علظ یاں کیں۔۔۔ شب کی سزا نا جکے ہیں۔۔ والدین کی نافرنائی کی۔۔ والدین نے ئکال
دنا۔۔۔ ہللا کی کی ہللا نے سزا دی۔۔۔ مگر آپ کو ی یا ہے وہ ہللا کی طرف کیسے نلیے ہیں؟۔۔ وہ اینی پرمی
سے نات کر رہی ب ھی کہ آنے والی کے ناس اسے خ ھڑ کیے کو القاظ نہیں مل رہے بھے۔۔
اس کمزور شحص نے انک ایسی لڑکی سے سادی کی خو ذہ نی مرئض ب ھی۔۔ صجیح کہہ رہی ہیں آپ،
مچھ میں ئفص ب ھا ،میں ذہنی مرئض ب ھی۔۔۔ اس شحص نے اینی نےتجاسہ مج یت ،عزت اور کٹیر سے
اس لڑکی کو نارمل ک یا ،خو آپ کے سا میے آج نورے کائف یڈی یٹ سے ک ھڑی ا یے سوہر کے لیے خ یگ لڑ
رہی ہے۔۔ اور مچ ھے ایسا ی یانے والے وہ خود ہیں۔۔
467
اس ندکردار شحص کو چب ا یے گ یاہوں کا اجساس ہوا نو ب ھر آج نک کٹھی کسی عیر غورت کی طرف
ئگاہ نہیں کی۔۔
آپ انہیں ل یگڑا کہہ رہی ہیں۔۔۔ ہاں ہیں وہ انک تیر سے معذور۔۔ مگر وہ مجاقظ ہیں ہمارے۔۔۔ ہللا
نے اس معذوری کو ان کی کمزوری پتیے ہی نہیں دنا۔۔ انہوں نے ہمیں دی یا کے سرد و گرم سے ا یسے
تجانا ہوا ہے خیسے انک ماں ا یے جتے کو تجا کر رک ھنی ہے۔۔
آپ کو لگ یا ہے وہ کسی لڑکی کے قانل نہیں۔۔۔ اس کی آواز ب ھرا رہی ب ھی۔۔ سدت سارق کی ناد
آئی ب ھی۔۔
آپ کو ی یاؤں آینی جی!"وہ ا یے نہیرین ایسان ہیں کہ میں اکیر انہیں دنکھ کر ہللا کا سکر ادا کرئی
ہوں ،انہوں نے خیسے گ یاہ کیے بھے ،ویسی ہی نونہ کی۔۔۔ ہللا کو خیسے ناراض ک یا ب ھا۔۔۔ و یسے ہی راضی
ک یا۔۔ ہماری دی یا ہیں وہ۔۔۔ میں خود پر رسک کرئی ہوں کہ میں ان کی ی توی ہوں۔۔۔ یس ذرا افسوس
ہونا ہے۔۔۔ ہللا ختنی آسائی سے معاف کر کے مرہم لگا د ییا ہے اس کے ی یدے ا یے ہی شحت طر ئقے
سے اس مرہم کو ہ یانے کی کوسش کرکے سو کھے ہونے زخموں کے ک ھرنڈ ا نار کر مزند ئکل نف دہ کر
د ییے ہیں۔۔۔ ہر ایسان گ یاہ کا ی یال ہے۔۔ آپ جاینی ہیں۔۔۔ زنا سے پڑا گ یاہ غت یت ہے۔۔ خو ہر
نہیرین غورت کر رہی ہوئی ہے۔۔۔ اس سے ب ھی پڑا گ یاہ قطع ئعلق کا ہے۔۔ جسے لوگ ذرا ذرا شی نانوں
کو ّمدعا ی یا کر کر رہے ہیں۔ نو ان گ یاہوں کی وجہ سے ک توں نہیں لوگوں کو چفیر سمچ ھا جا نا۔۔۔ میری آپ
سے رنکویشٹ ہے کہ میرے سوہر کے جالف کچھ نہ کہیں۔۔۔ یس ای یا جان لیں وہ میرا ل یاس ہیں۔۔۔
اور میں ا یے ل یاس کی ہر جامی اور خوئی سے واقف ہوں۔۔ کچھ ب ھی مچھ سے خ ھیا ہوا نہیں ہے۔۔۔ اور
میں ان سے راضی ہوں ،وہ مچھ سے راضی ہیں۔۔ اور ان ساہللا! ہللا ب ھی ہم دونوں سے راضی ہوگا۔۔
468
گس یاجی کی معافی جاہنی ہوں مگر میں ا یے سوہر کے جالف کچھ نہیں سن سکنی۔۔۔ وہ میری ئظر میں
میرے ہیرو ہیں۔۔ میرے تچوں کے ہیرو ہیں۔۔۔ ہماری دی یا ،ہماری زندگی ہیں۔۔ وہ انک نہیرین ایسان،
س
نہیرین سوہر ،نہیرین ناپ ہیں۔۔۔ اور اگر کوئی انہیں مچ ھے نو وہ نہیرین پتیے اور نہیرین ب ھائی ب ھی
ہیں۔۔
میں نہاں خود آئی ہوں۔۔ وہ میری نہاں آمد سے العلم ہیں۔۔۔۔ میں ا یے سوہر کو ان کی خ یت
سے دور ئکل نف میں نہیں دنکھ سکنی۔۔۔ وہ اینی فسم نوڑ کر کقارہ ادا کر سکیے ہیں۔۔۔ مگر وہ ا یے والدین
کو ئکل نف د ییا نہیں جا ہیے ک تونکہ ان کی والد نے ان سے نہی کہا ب ھا کہ اگر فسم نوڑنے کی کوسش کی
نو مچ ھے مردہ سمچھ کر نوڑنا۔۔۔ نو وہ نہ فسم کیسے نوڑ دیں خ یکہ وہ ہر تماز میں ا یے والدین کی لمنی غمر کی
دعا کرنے ہیں۔۔۔ جس شحص کو آپ پرا کہہ رہی ہیں نا۔۔ وہ آج فرستوں کی مای ید ہے۔۔ مچ ھے خود کے
مسز سارق عذپر ہونے پر فحر ہے۔۔۔
شب یت یے اسے سن رہے بھے۔۔۔ عذپر صاچب خو اینی ب ھاب ھی کے جالنے پر ناہر آنے بھے۔۔۔
اس کی ناپیں سن کر وہیں رک گیے بھے۔۔۔ اس کے ہر ہر القاظ پر ان کی ک نف یت ندلنی جا رہی ب ھی۔۔
وہ نک نک ا یے پتیے کی ی توی کو دنکھ رہے بھے خو ا یے سوہر کے لیے لڑ رہی ب ھی۔۔ وہ نہاں ا یے سوہر
کے لیے لڑ ہی نہیں رہی ب ھی وہ نو ی تونوں کے لیے سوچ کا انک ی یا در ک ھول رہی ب ھی۔۔ سوہروں کو انک
ینی نہجان دے رہی ب ھی۔۔ اس لڑکی کا سسر ہونے پر انہیں فحر ہوا ب ھا۔۔ جن تچوں کو انہوں نے دنک ھا
ب
ب ھی نہیں ب ھا۔۔ انہیں ستیے میں ھتیچ کر نےتجاسہ ی یار کرنے کی جاہت ہوئی ب ھی۔۔ انہیں سدت سے
ا یے پت یے کی ناد آئی ب ھی۔۔
"مما مچ ھے ب ھی نانا پر پراؤڈ ہے"۔۔
469
"آں مما۔۔۔ مدے نالؤد اے نانا نے"۔۔۔۔ اس کے دونوں جتے کب اس کے ناس آنے اسے چیر
نہیں ہوئی ب ھی۔۔ ان کی نات پر وہ خ ھک کر ان دونوں کو خود میں ب ھیچ گنی ب ھی۔۔ اس کے تچوں نے
اس کی ناند کر کے اسے مصتوط کر دنا ب ھا۔
میں جلنی ہوں امی! میرے سوہر کو اس درد کا اخر میرا رب ضرور دےگا۔۔ شب کے سابھ بھی اور
شب کے ئغیر ب ھی۔۔ اس نے ای یا ع یانا اب ھانا۔۔
کہاں جاؤگی پت یا؟ اس کی ساس نے ب ھر سوال دہرانا۔۔ اس کا ہابھ نکڑا اس کے جانے کا سن کر
انہیں اینی جان ئکلنی محسوس ہوئی۔۔
ہونل میں ا شیے ہے ہمارا۔۔۔ میرے ب ھائی اور ب ھاب ھی ب ھی ہیں۔۔۔ ان ساء ہللا کل کی قالیٹ کروا
لیں گے۔۔۔ کچھ دپر نہلے اس کے انداز میں خو اذ یت ،پرمی اور شجنی کا مال جال ناپر ب ھا اب نلکل پرمی ہی
پرمی ب ھی۔۔
مت جاؤ نلیز! میرے پتیے کا چصہ ہو ئم لوگ۔۔۔ میں نے نو اب ھی ئم لوگوں کو ی یار ب ھی نہیں ک یا،
جی ب ھر کے ب ھی نہیں دنک ھا۔۔ وہ سرانا الیجا ینی ہوئی ب ھیں۔۔۔ ندا کو ئکل نف ہوئی ب ھی ان کی مم یا کو
پڑ ییے دنکھ کر۔۔۔ مگر اب ھی اسے مصتوط رہ یا ب ھا۔۔۔ اسے ا یے رب پر ،اینی دعا پر ،اینی مج یت پر کام یائی
کا ئقین ب ھا۔
زندگی رہی نو ان ساء ہللا ضرور مالقات ہوگی۔۔ آپ نلیز غم نہ کریں۔۔۔ سارق کو نہت ئکل نف
ہوگی۔۔۔ وہ نہت مج یت کرنے ہیں آپ شب سے۔۔ انہیں کے لیے خوش رہیں۔۔
مت جاؤ!۔۔ ان کی انک ہی رٹ ب ھی۔۔ اس نے انک قدم ییچ ھے ل یا ب ھا۔۔۔ خو انک آواز پر وہیں رک
گ یا ب ھا۔۔
470
سامتہ! رونا ی ید کرو۔۔ نہ کہیں نہیں جا رہی ہے۔۔ عذپر فریسی کی نہو اور سارق عذپر کی ی توی کو ز یب
نہیں د ییا کہ وہ گ ھر کے ہونے ہونے ی یا سوہر کے ہونل میں ق یام کرے۔۔
عذپر فریسی کی نات پر جہاں اس کے جہرے پر انک محفوظ کن مسکراہٹ کا اصافہ ہوا ب ھا وہیں گ ھر
کے تمام لوگ ساکڈ سے عذپر فریسی کو دنکھ رہے بھے۔
کک۔۔ ک یا کہا آپ نے؟ سامتہ تیزی سے سوہر کے ناس آپیں ،اور نےنائی سے نوخ ھا۔۔ ان کے
القاظ انہیں اینی سماع توں کا دھوکہ لگے بھے۔
ہماری نہو ،کہیں نہیں جا رہی ہے۔۔ وہ نہیں ہے۔۔ اینی ی توی کو یسلی دے کر وہ اینی ب ھابھی کی
طرف م توجہ ہونے جن کے جہرے کے ناپرات کسی کو سمچھ نہیں آ رہے بھے۔۔۔
" میری نہو نے انک انک لفظ شچ کہا ب ھاب ھی ،خھ سال کا عرصہ سزا کے لیے پڑا ظونل ہونا ہے ،وہ
ئ ن
نادم ب ھا ،د ک ھیں ہللا نے اسے کیسی کیسی عم توں سے ماالمال ک یا ،اب میں اس سے متہ موڑ کر ہللا کو
ناراض نہیں کر سک یا ،میری چظاؤں پر ہللا نے مچ ھے دھ نکار دنا نو میرا نو پڑا ئفصان ہے ،میں اینی فسم نوڑ رہا
ہوں"۔
"مچ ھے معاف کر دو پت یا ،پڑا ہو کر خو میں نہیں سمچھ نانا ،وہ تجی ہو کر ئم نے سمچ ھا دی"۔۔۔۔ عذپر
فریسی نے اس کے سر پر ہابھ رک ھا۔۔۔ ان کی آواز ب ھاری ہو رہی ب ھی۔۔۔ ب ھر وہ ی یا کسی کی طرف د نک ھے
وہاں سے ئکلیے جلے گیے۔
ان کی نانوں سے شب کے جہروں پر انک خوشی کی لہر دوڑ گنی ب ھی۔۔۔ وہ لوگ اس کو انک نار ب ھر
اس طرح گ ھیر کر پتٹ ھے گونا ہفت اقلٹم کی دولت مل گنی ہو۔۔
471
اسے سارق کا روم دنا گ یا ب ھا۔۔ جتے اب ھی نک ناہر بھے۔۔ شب کے سونے کے ئعد وہ کچھ دپر کے
لیے ناہر آئی نو دنک ھا عذپر صاچب دونوں تچوں کو گود میں یٹ ھانے انہیں نہ جانے ک یا ک یا کھال رہے بھے۔۔
م
کمل م نظر ب ھا پت توں کھلکھال رہے بھے۔۔
************************
ڈنڈ! مچ ھے دنکھ کر نہیں لگ رہا آپ کو کہ اسالم کس قدر غظٹم مذہب ہے۔۔ وہ خو ناہر پتٹ ھے ہونے
ہیں نا ڈاکیر جان ،وہ میرے لیے دی یا کے نہیرین ایسان ہیں ،دنک ھا جانے نو میری کل کاپت یات۔۔۔ ان
کے سابھ مچ ھے نہ دی یا خو کہ مومن کا ق ید جانہ ہے ،وہ ب ھی خ یت لگنی ہے۔۔
آپ کو ی یا ہے ڈنڈ ،انہوں نے مچ ھے میرے عزت دی ،مقام دنا۔۔ جاالنکہ خو میں کر جکی ب ھی اس
قانل نہ ب ھی۔۔
مگر نہ اسالم ہی ہے ڈنڈ خو ہر ش یاہی کو دھو د ییا ہے۔۔ نہ میرا رب ہے خو ا یے در سے عل نظ سے
عل نظ شحص کو ب ھی نہیں دھ نکارنا۔۔ ہر انک کو ق تول کر لت یا ہے یس وہی ایسان چصارے میں ہے خو
اسے ق تول نہیں کرنا۔۔
ڈنڈ ،چب مچھ پر زندگی ی یگ ہو گنی ب ھی نا نو مچ ھے میرے رب نے ستٹ ھاال ب ھا۔۔ ڈنڈ ،یس ہللا ہے،
اونلی ہللا۔۔ اور کچھ ب ھی نہیں۔۔ خو اس کی وجدای یت کو خ ھوڑ کر جال گ یا اس کا ب ھکانہ یس آگ ہے ،جہٹم
اور کچھ نہیں۔۔
میں مج تور نہیں کروں گی آپ کو۔۔ یس میں ہللا سے کہوں گی کہ آپ کو ا یے ناس اسالم کی جالت
میں نالنے۔۔ ڈنڈ چب سے ہللا نے اسالم میں داجل ک یا ہے نا ا یے کفر کے انک انک ملجے پر ئکل نف
ہوئی ہے۔۔
472
شب ک یا کہیں گے کہ اب مسلمان ہو رہا ہے ،پتنی کی مج یت میں۔۔ اس کے ڈنڈ نذنذب کا شکار
بھے۔۔ اینی پتنی کو دنکھ کر وہ اسالم سے ایشیت محسوس کر رہے ،اس کی لذت محسوس کرنے کی جاہ نو
ہوئی مگر نہ جانے ک یا چیز ب ھی خو روک رہی ب ھی۔۔
نہیں! میری مج یت میں نہیں۔۔ کرنا نو ہللا کے لیے کرنا۔۔ اگر آپ کو لوگوں کا خوف ہے نو میرے
کان میں کلمہ پڑھ لیں میں ہللا کے سا میے گواہی دے دوں گی۔۔
ہدایت ہللا کے ناس ہے ڈنڈ ،خو اشی کو ملنی ہے خو طالب ہونا ہے۔۔ آپ ریشٹ کریں۔۔ وہ سمچھ
گنی ب ھی اس لیے جاموش ہو گنی۔۔
ا یے ہس یت یڈ سے کہو کہ مچ ھے مسلمان ی یانے۔۔ مچ ھے نہیں ی یا میں ک توں کر رہا ہوں ،اگر ئم نہ کہہ
ن
رہی ہو کہ تمہارا رب ہے ،نو ب ھر وہ جای یا ہوگا کہ میں ک یا کر رہا ہوں۔۔ مگر میں اس ر لیچن کو ق یل کرنا
جاہ یا ہوں جس نے تمہیں نلکل ختیج کر دنا۔۔ میں تمہارے فیس پر خو پرایٹ پیس دنکھ رہا ہوں وہ میں
ن ن
نے کسی کے کے فیس پر نہیں د کھی ،اش ییسلی ا یے ر لیچن میں۔۔
آپ شچ کہہ رہے ہیں؟ اسے ئقین نہیں آنا ب ھا۔
یس! یٹ اینی مام ای یڈ پرادر کو ب ھی نالؤ۔۔ وہ تیزی سے شب کو نالکر الئی۔۔ ع یدال یاری اس کا خوش
و خروش دنکھ کر چیران ب ھا۔۔
میں ئم لوگوں کو قورس نہیں کروں گا۔۔ یٹ میں اسالم کو انکشت یٹ کرنا جاہ یا ہوں۔۔۔ سن ان ال
مچ ھے اسالم کا کلمہ پڑھا۔۔ اینی ی توی اور پتیے کو ائقارم کر کے وہ ع یدال یاری سے مجاظب ہونے۔۔
ڈاکیر جان۔۔ آپ ڈنڈ کو کلمہ پڑھاپیں۔۔ اسے جاموش دنکھ کر جدتچہ اس کے فریب آئی۔۔ نہ نہال
ائقاق ب ھا۔۔ اس کے دل کی ک نف یت عج یب ب ھی۔۔۔ اس کا رب اس سے نہ کام ب ھی لے رہا ب ھا جس
473
کا وہ ئصور ب ھی نہیں کر سک یا ب ھا۔۔ اس نے جدتچہ کا ہابھ نکڑا اور ا یے سسر کو کلمہ پڑھانا۔۔ اور سر
خ ھکاکر اینی آنکھوں کی تمی صاف کی۔۔
قدرت ساند اس کے ناپ کے کلمے کی مت نظر ب ھی۔۔ خٹھی دو دن ئعد اس کے رب نے انہیں ا یے
ناس نال ل یا ب ھا۔۔
ع یدال یاری نے ان کی ندفین کروائی ب ھی۔۔ وہ ستون نایت ہوا ب ھا اس گ ھر کا خو شب کو ستٹ ھالے
ہونے ب ھا۔
انک ہفیے ان دونوں نے اس گ ھر کو ستٹ ھاال ،اس کی ماں اور ب ھائی جاموش بھے ،جدتچہ اور
ع یدال یاری نے ب ھی کچھ نہیں کہا ب ھا۔۔ اسالم کا پرجار نہیں ک یا جا نا ،وہ نو خود دلوں میں اپر جا نا ہے۔۔۔
اور ب ھر وہ دونوں انہیں ہللا کی امان میں خ ھوڑ کر ا یے گ ھر کی طرف پرواز کر گیے۔۔
"نونہ کر لیں!۔۔ ہللا معاف کر دےگا۔۔ وہ نہت غفورالرخٹم ہے"۔ ا یے ب ھائی کے کمزور ہاب ھوں
کو نکڑے وہ ان شٹھی کو انک ی یا راشتہ دک ھا رہی ب ھی۔۔ اسے دنکھ کر نو وہ لوگ و یسے ہی سرمسار ہو رہے
بھے۔۔ جس روپ میں وہ ان کے سا میے آئی ب ھی ای یا آپ نو انہیں پرہتہ ہی لگا ب ھا۔۔۔ اسے دنکھ کر ان
شب نے پڑے پڑے دو ییے لے کر خیسے خود کو اس کے سا میے آنے کے قانل ی یانا ب ھا۔۔
ہاں ماموں جان! شجی ہللا ای یا سارا ی یار کرنا ہے ا یے ی یدوں سے۔۔ وہ کنی نہیں ہونا۔۔۔ ای یا سا پیش
کرنا ہے یس اور ب ھر ینی ہو جا نا ہے۔۔ اور ب ھر فرییڈ ین جا نا ہے۔۔۔ ہللا نو اخمد کا پیشٹ فری یڈ ہے۔۔۔
ہے نا ام اخمد!؟ اخمد نے آخر میں اینی ماں سے ناند جاہی۔۔ خو اب نہت پرم ئگاہوں سے ا یے پت یے کو
ب ئ ً
دنکھ رہی ب ھی۔۔۔ مسکراکر سر ہالنا۔۔ وہ لوگ اس خھ سالہ جتے کا اتمان دنکھ رہے ھے۔۔ قت یا اتمان
474
ن
والے ا یسے ہی ہونے ہیں۔۔۔ اگر ہم ا یے آپ کو د ک ھیں نو ی یا جلیا ہے کہ ہم نے اسالم کو کت یا ندل
دنا۔۔ اسالم کی نہجان سے ناواقف ہو گیے اور ای نی ہی ینی نہجان ی یا لیں۔۔۔۔
ضرار نے اخمد اب ھا کر گود میں یٹ ھا ل یا۔۔۔ "ایسان گ یاہوں کا ی یال ہے ،چب نک وہ گ یاہوں میں ڈونا
رہ یا ہے ،ندئصیب رہ یا ہے ،مگر خیسے ہی اسے ای نی ندئصتنی کا اجساس ہونا ہے اور نلت یے کی جاہ رک ھیا ہے نو
وہ پڑا خوش ئصیب ہونا ہے ،اب نہ ایسان کی جاہ ہے کہ وہ ندئصت توں میں رہ یا جاہ یا ہے نا خوش ئصت توں
میں"۔
سارے گ یاہ معاف ہو جاپیں گے؟ اس کا ب ھائی ا یے اغمال پر ئظر کرنے ہونے کچھ زنادہ ہی
ناام ید ب ھا۔
سارے! سارے! سارے گ یاہ معاف ہو جاپیں گے ب ھائی۔۔۔ اس نے پین نار کہا ب ھا۔۔ اس کے
انداز میں ایسا ئقین ب ھا کہ ان ناام ید لوگوں کو زندگی کی نوند دے گ یا ب ھا۔۔
وہ ہر نار ایسا کچھ کر جائی ب ھی کہ ضرار لعاری کی مج یت میں مزند اصافہ ہو جا نا۔۔۔ وہ اس کے
ٰ
سا میے خود کو پڑا ادئی سا محسوس کرنے لگ یا ب ھا۔۔ مگر وہ نہ ب ھی جای یا ب ھا کہ اب اگر اس نے اینی ی توی
475
گی۔۔۔۔ اور وہ اسے ئکل نف د ییے سے سے نہ کہا نو وہ اس سے ناراض ہو جانے گی ،اسے ئکل نف نہیجے
نہلے دفن ہونا یس ید کرےگا۔۔۔
نوپرہ نے اسے انک پرایس میں خود کو دنک ھیے نانا نو ب ھوویں اچکا کر نوخ ھا۔۔
ن
شب نے اس کی مچو یت نوٹ کی ب ھی۔۔ نوپرہ نے اب کے ذرا شی آ یں پڑی کر کے اسے ناز
ھ ک
رک ھیے کی کوسش کی۔۔ ضرار لعاری نے مسکرانے ہونے اینی ئظروں کا زاونہ ندال۔
ندا کا قون آنے دنکھ کر وہ ان شب سے انکسک توز کرنا ناہر ئکال۔۔ اور نوپرہ انک نار ب ھر ان لوگوں کی
طرف م توجہ ہو گنی۔۔
ن
شب ان لوگوں کو اتیرنورٹ خ ھوڑنے آنے بھے۔۔ شب کی آ ک ھیں ئم ب ھیں۔۔ ان لوگوں نے نہت
جلد وہاں آنے کا وعدہ ک یا ب ھا۔۔ نہت ساری ام یدوں اور خوستوں کے سابھ وہ انک ہفتہ کا شفر ب ھرنور
مسرنوں کے سابھ گزار کر وایس ا یے مسکن کی طرف جا رہے بھے۔۔ جہاں اور لوگ نلکیں تچ ھانے ان
کے مت نظر بھے۔
ڈپر کے ئعد سارے مرد ہال میں م یت یگ خمانے پتٹ ھے ہونے بھے۔۔۔ اور غورپیں ضرار کے روم میں
ب ھیں۔۔۔۔ ع یدال یاری نے عادل کے نارے میں ی یانا ب ھا جسے سن کر شب افسردہ ہونے بھے۔۔ جدتچہ
کے والد کے لیے رتج کے سابھ خوشی ب ھی ب ھی کہ وہ اسالم کی جالت میں اس دی یا سے گیے ہیں۔۔
شب ا یے ا یے شفر کی کام یائی کی نوند ش یا رہے بھے۔۔ زندگی اشی روپین پر آ جکی ب ھی۔۔ نوپرہ کے
والد کا جان کر ب ھی افسوس ہوا ب ھا۔۔
476
زندگی اینی روپین پر آ جکی ب ھی۔۔ اب کسی کے دل میں کوئی مالل نہیں ب ھا۔۔ نک ھری ہوئی تمام زندگ یاں
م
سمٹ کر ا یے ا یے صجیح ب ھکانوں پر آ گنی ب ھیں۔۔ ہر کوئی طمین ب ھا۔۔
ع یدال یاری نے ان کے سا میے ردا کے لیے ڈاکیر عادل کا پرونوزل دنا ب ھا۔۔۔ شب راضی بھے۔۔ ڈاکیر
عادل کو وہ نہت ا خھے سے جان جکے بھے خو انک نہایت ہی نہیرین ایسان ب ھا۔۔
ئکاح کی انک پڑی ئفریب رک ھی گنی ب ھی جس میں اور ب ھی ئکاح ہونے والے بھے۔
نہاں ان لوگوں کی زنادہ کسی سے جان نہجان نہیں ب ھی ،اس لیے ہاست یل کا نورا اش یاف اور دو
جاص گ ھرانوں کی نوری قٹملیز اس میں سامل ہو رہی ب ھیں۔
ندا اب نو ی یا دو کون آ رہا ہے؟ اس نے سارق کو ی یانا ہوا ب ھا کہ اس سے ملیے نہت جاص لوگ آ
رہے ہیں ،خو ندا کے دل کے ب ھی نہت فریب ہیں ،یب سے ہی وہ اس سے نار نار نوخھ رہا ب ھا مگر وہ ب ھی
کہ ی یا ہی نہیں رہی ب ھی۔۔
یس ناتچ م یٹ! آپ نہیں رکیں۔۔۔ میں آئی ہوں ب ھوڑی دپر میں نلیز! اب ب ھی ی یا خواب دنے اسے
خ
کمرے میں ر ہیے کا کہہ کر خود ناہر جلی گنی۔۔ اور اس کی اس نےی یازی پر ھیچ ھال کر رہ گ یا۔۔
ن
کچھ دپر گزری ب ھی چب اسے ا یے ما بھے پر کوئی الگ لمس محسوس ہوا۔۔ اس نے خ ھٹ سے آ ک ھیں
ک ھولیں۔۔ اور وہاں موخود ہشت توں کو دنکھ کر وہ ی یڈ سے اخ ھل کر ک ھڑا ہوا۔۔ نار نار نلک خ ھیک کر دنک ھا۔۔
امی! کا پتیے ہاب ھوں سے ان کا جہرا خ ھوا۔۔۔ اس کے ہابھ پر اس کی ماں نے ای یا ہابھ رک ھا۔۔ سارق
کو کریٹ لگا ب ھا ان کی موخودگی محسوس کر کے۔
میرا تچہ! دونوں ماں پت یا انک دوسرے سے ل یٹ کر رو رہے بھے۔۔ ب ھر اس نے عذپر صاچب کے
سا میے ہابھ خوڑ د ییے۔۔ انہوں نے ا یے پت یے کے ہاب ھوں کو ب ھام کر اسے گلے لگانا۔۔
477
آپ لوگ! کیسے؟۔۔۔ وہ نول نہیں نانا ب ھا۔۔ نہاں؟ کیسے؟۔۔
ئم نو ب ھول ہی گیے بھے وہ نو سکر ہے ہماری نہو کو ہمارا خ یال آ گ یا۔۔
ندا کو؟ ک یا ک یا ندا نے؟
دادا جان ،دادی جان۔۔ دونوں جتے ب ھا گیے ہونے آنے اور ان دونوں کے تیروں سے ل یٹ گیے۔۔۔
سارق کو انک اور ساک لگا۔۔
اور ب ھر شب نے اسے ندا کے وہاں جانے ،ر ہیے اور اس کی کوسش کو اس کے سا میے ک ھول کر
رکھ دنا۔۔ وہ ساکڈ ہی نو رہ گ یا ب ھا۔۔ اب سمچھ آنا ب ھا اسے ندا کا پرمیسن لت یا ،شب کی ئصوپریں دنک ھیا۔۔
ہوش آنے پر تیزی سے ناہر ئکال اور ندا کو زپردشنی ا یے سابھ روم میں النا۔۔۔ اس کہ پت یائی پر وہ
کھلکھال کر ہیس پڑی۔۔
میرے لیے ای یا شب کچھ ک یا ئم نے۔۔ میں ک یا کہوں نار۔۔۔ نو م یک می استیچ لیس۔۔
اور آپ خو میرے لیے ای یا کرنے ہیں نو میں نے ب ھی سوجا ا یے سوہر کو خوش کرنے کا۔۔ سارق
کے جہرے پر آنے والی مسکراہٹ اس کی خوشی طاہر کر رہی ب ھی۔
مچ ھے فحر ہے کہ میں تمہارا سوہر ہوں۔۔ ئم میرے لیے میرے رب کا ائعام ہو۔۔۔ میری دعا ہے
کہ ہللا مچ ھے ا یے اس ائعام کا قدردان ی یانے۔۔
اور مچ ھے ب ھی۔۔
آمین۔۔ دونوں نے ی یک وقت کہا ب ھا۔۔ اور انک دوسرے کو دنکھ کر ہیس پڑے بھے۔۔
478
شب خوش گت توں میں مشغول بھے۔۔ مرد چصرات انک طرف جکڑی خمانے ہونے بھے نو غورپیں
انک طرف۔۔ ا یے ب ھائی کے غمل سے اسے خوشی ہوئی ب ھی خو انک پین تچوں کی ماں کی ذمہ داری اب ھا
رہا ب ھا۔۔ وہ ناپ نہیں ین سک یا ب ھا۔۔ اس کے گیاہوں کی سزا ب ھی۔۔ مگر اس کے نونہ کرنے پر ہللا
نے اسے اوالد سے ب ھی نواز دنا ب ھا۔۔
ج ِان جہاں نات ستو! وہ اب ھی کچن سے ئکلی ب ھی چب روم سے ضرار کی تیز آواز اس کے کانوں سے
نکرائی۔۔۔ شب کے سا میے ج ِان جہاں کا لفظ اسے سرم یدہ کر د ییا ب ھا۔۔۔ ایسا وہ کرنا نہیں ب ھا مگر اکیر
اوقات اس کے متہ سے ئکل جا نا ب ھا۔۔ جدتچہ اور اینی دونوں ی یدوں کی معنی چیز ئگاہوں کو ئظر انداز کر
کے وہ ا یے کمرے میں آئی۔۔ جہاں ضرار نے ختنی سے اس کا ای نظار کر رہا ب ھا۔
جی کہیں! وہ نائعداری سے اس کے سا میے آئی۔۔ ضرار نے اسے ی یڈ پر پتٹ ھیے کا اسارہ ک یا۔۔ اور خود
ب ھی انک انونلپ لے کر اس کے ناس آنا اور اس کے ہابھ میں ب ھما دنا۔
نہ ک یا ہے؟
خود دنکھ لو!۔۔ نوپرہ انونلپ ک ھول رہی ب ھی اور وہ اس کے جہرے پر آنے والے رنگوں کو دنک ھیے کے
لیے اس کا جہرا نک یا رہا۔۔ اور ب ھر اس کا جہرے پر خو رنگ آنے بھے وہ اس کی آنکھوں کو ب ھیڈک تحش
رہے بھے۔۔
نوپرہ نے اسے دنک ھا نہیں ب ھا۔۔۔ جاموشی سے اب ھی اور واسروم کی طرف پڑھ گنی۔۔ ضرار لعاری کو
ی یا ب ھا وہ ک یا کرنے والی ہے۔۔ وہ اب ھا اور اس کے آنے سے نہلے نافی کا کام خود ک یا۔۔
خزاک ہللا! اس نے ضرار کے مصلہ تچ ھانے پر اس کا سکر ادا ک یا اور اس کے سابھ ہی سکر کی
تمازیں ادا کرنے لگی۔۔
479
ن
وہ اسے شجدے میں رونے ہونے دنکھ رہا ب ھا۔۔ اس کی خود کی آ ک ھیں ب ھی ئم ب ھیں۔۔ اور کیسے نہ
ہوپیں۔۔۔ ان کا رب انہیں انک نہت پڑے فرض کی شعادت غظا کرنے واال ب ھا۔۔
میں نوخ ھوں گا نہیں کہ ئم خوش ہو نا نہیں۔۔۔ ک تونکہ میں جای یا ہوں۔۔۔ مگر میں ئم سے انک
سوال نوخ ھیا جاہ یا ہوں۔۔
جی! ئم آواز میں اجازت دی۔۔
ک یا ئم مچھ سے راضی ہو؟ اس کے سوال پر نوپرہ کی آنکھوں میں اسنعجاب سمٹ آنا ب ھا۔۔ اس سوال
کی وہ ام ید نہیں کر رہی ب ھی۔
میں ئم سے راضی ہوں ،میرا رب ئم سے راضی ہے! اور میں ب ھی نہ جای یا جاہ یا ہوں۔۔۔۔ "ی یاؤ نلیز!
ک یا ئم مچھ سے راضی ہو؟"۔۔۔ اس کے سوال میں الیجا ب ھی۔۔ نوپرہ کو سمچھ میں نہیں آنا ب ھا وہ اب کن
واہموں کا شکار ہے۔
میں آپ سے راضی ہوں۔۔ میرا رب ب ھی آپ سے راضی ہے۔۔ اس کی رصا ہی ہے خو اس فرض کی
ادای یگی ب ھی آسان کر دی۔۔
ن
ضرار نے فرط جذنات سے آ ک ھیں ی ید کی ب ھیں۔۔ اینی ی توی کی مج یت سے وہ ا یسے ہی ساداں و فرجاں
رہ یا ب ھا۔۔
ہم شب سابھ میں جاپیں گے۔۔
مگر میری انک خواہش نوری کروگی؟
جی ان ساءہللا ! کہیں۔۔
480
ً
ئکاح کروگی ب ھر سے مچھ سے۔۔۔؟ اس کی ڈمانڈ پر اس نے قورا سر ای یات میں ہالنا۔۔ دونوں انک
دوسرے کو مسکرانے ہونے دنک ھیے ا یے نامہ اغمال میں ی یک توں کا اصافہ کر رہے بھے۔
ردا کے سابھ ان دونوں کا ،ب ھر ندا اور سارق کا ،اچیر میں ع یدال یاری اور جدتچہ کا ئکاح ہوا ب ھا جسے
دنکھ کر شہ یاز لعاری نے ب ھی دونارہ ئکاح کی خواہش طاہر کی۔۔ مولوی صاچب نے ہیسیے ہونے ان کا
ئکاح ب ھی پڑھانا۔
شہ یاز صاچب ،آپ کو دنکھ کر نو افسوس ہی رہ گ یا ،مچ ھے ب ھی کروانا ب ھا ای یا ئکاح۔۔۔ عذپر صاچب کے
مذاق پر شب کا قہقہہ نےساچتہ ب ھا۔۔
ردا کی رچصنی کے ئعد ان شب نے مل کر سارا کام تم یانا اور ا یے ا یے کمروں میں جلے گیے۔۔
جان جہاں ،ہدنہ نہیں دنا ئم نے جدتچہ کو؟ ضرار نے ع یدال یاری اور جدتچہ کے نام کا انونلپ ڈراور
میں رک ھا دنکھ کر نوخ ھا۔
اب ھی نہیں ،ان ساء ہللا ئعد میں۔۔ انونلپ کو وایس اس کی جگہ رکھ کر اس نے خواب دنا۔۔
اب ھی ک توں نہیں؟
ً
میں انک ی یک غمل کو رسما ادا نہیں کرنا جاہنی۔۔ سادی ی یاہ اور تمام ق یکسن میں تحقے د ییے کا رواج
ین گ یا۔۔ اور سیت رواج نہیں ہے۔ سیت نو سیت ہے۔۔
سمچ ھا نہیں!
رواج کی جد ندعت ہے ،اور ندعت انک سرک ہے۔۔ آپ کسی کے ق یکسن میں ی یا تحقے کے
ج مچ ن س
جاپیں ،لوگ آپ کو اخ ھا ہیں ھیں گے ،آج نو تحفوں کا لین دین ل گ یا ہے۔۔
481
خ یکہ تحفہ د ییا سیت ہے۔۔ ادا ہو نو نواب ،نہ دے ناؤ نو کوئی مصائفہ نہیں۔۔ اور چب نہ لین دین
کا معاملہ جل ئکلے نو ب ھر اس کو خ ھوڑ دو۔۔ نو یس میں نے خ ھوڑ دنا۔ نہ میری کوسش ہے کہ میں ر یت
کے ذرے کے پراپر ب ھی سرک نہ کروں۔۔
میں تچ ناؤں گی نا نہیں ،نہ نو نہیں ی یا۔۔ یس ای یا ی یا ہے میرا رب میری کوسش ہی د نک ھے گا۔۔ خو
میں ہر جد نک کروں گی۔۔
اینی مج یت کے لیے انک اور یٹمانہ ی یانا پڑےگا۔۔ ک تونکہ ئم سے مج یت ہر یٹمانے سے اوپر ہو گنی
ہے۔۔
اخ ھا جی! اب جلیں سوپیں۔۔ اخمد صاچب ی یا ستق ش یانے سوپیں گے نہیں۔۔ نو میں اس کا ستق
سن لوں۔۔
جان جہاں ،مچ ھے ب ھی چفظ کرنا ہے فرآن۔۔ ا یے پتیے کے سابھ۔۔ اور میں غم نارہ ب ھی ناد کر چکا
ہوں۔۔ اب اس کے سابھ ہی ناد سروع کروں گا نہلے نارے سے۔۔
شجی!!!
مجی!!!
کچھ دپر ئعد وہ مسرور شی ی یا د نک ھے ا یے سوہر اور پتیے کا نارہ سن رہی ب ھی۔۔
خھ
ئگاہیں آسمان پر نہ جانے ک یا کھوج رہی ب ھیں ،ش یاروں کی لمل اور ان کی خمک کو دنکھ کر اس
نے ای یا موازنہ ان سے ک یا ب ھا۔۔ اسے ا یے اندر ان کی خمک سے زنادہ روشنی اور ان سے زنادہ ب ھیڈک
محسوس ہو رہی ب ھی۔
482
ن
آج اس کی تمام ناکام جسرپیں ب ھی نانہ کم یل نک نہیچ گنی ب ھی۔۔ "ک یا سوجا جا رہا ہے ی توی؟"۔۔
ا یے فریب ع یدال یاری کی آواز سن کر وہ گ ھیراکر نلنی۔۔ ع یدال یاری نے ب ھ تویں اچکاکر اسارے سے نوخ ھا۔۔
جس پر اس نے ئقی میں گردن ہالئی۔۔
خوش ہو؟ اس کے فریب ک ھڑے ہو کر اس نے اس کے جہرے پر ئظریں خماپیں۔۔۔ جس پر
اپرے رنگ اس کی اندروئی ک نف یت آشکار کر رہے بھے۔۔
ٰ س
القاظ نہیں خوشی طاہر کرنے کو۔۔ اگر آپ مچ ھے مچ ھیے کا دغوی کرنے ہیں نو خود اندازہ لگا لیں
خ
ب ک
میری خوشی کا ڈاکیر جان۔۔ نہ نہلے القاظ بھے خو اس نے ی یا کے نورے کا ف یڈی یٹ سے ہے ھے۔۔
ئ ھ ھچ
ع یدال یاری اس کے انداز پر خوش ہوا ب ھا۔۔ مگر اسے ی یگ کیے کافی دن ہو گیے بھے۔۔ اس کا انک
جاص انداز دنک ھیے کی جاہ ہوئی ب ھی۔۔
مج یت ہے مچھ سے؟ اس کے سوال پر جدتچہ نے نوکھال کر اسے دنک ھا خو ستیے پر نازو ل یتیے خواب کا
مت نظر ب ھا۔
ی یاؤ نا! مج یت کرئی ہو نا مچھ سے؟ اس کی جاموشی پر ع یدال یاری نے سوال دہرانا۔ "مچ ھے نہیں
ی یا"۔۔ سو جاپیں نہت رات ہو رہی ہے۔۔ جدتچہ نے وہاں سے ہت یا م یاشب سمچ ھا۔۔
اخ ھا جلو میں ی یا نا ہوں ،ک تونکہ میں تمہیں واقعی جا یے لگا ہوں۔۔۔
کک۔۔ک یا جا یے لگیں؟۔۔
نہی کہ۔۔۔۔۔۔ "ئم ا یے دس نارہ تچوں کے انو سے نہت مج یت کرئی ہو"۔۔ اس کی نات پر ساک
ن
سے جدتچہ کی آ ک ھیں ب ھیلنی جلی گنی ب ھیں۔۔ اور نہی م نظر ب ھا جس کو دنکھ کر ع یدال یاری کو ا یے اندر
483
ن
ب ھیڈک اپرئی محسوس ہوئی۔۔ اس کی ب ھیلی آ ک ھیں ،کھال متہ۔۔ دولہن ینی وہ لڑکی اس کے دل میں انک
جاص مقام پر پڑی سان سے پراخمان ہو جکی ب ھی۔۔
جس لڑکی سے اس نے شب سے زنادہ ئفرت کی۔۔۔ ہللا نے اشی کی مج یت سے اس کا دل لیرپز کر
دنا۔۔ اور ب ھر وہ ا یے رب کہ رصا میں راضی ہو گ یا ب ھا۔۔ اس لڑکی کے سابھ اس کے دل کا سکون خڑا
ب ھا۔۔ وہ اس کا واجد ای یا رشتہ ب ھی خو اس کی کل ملک یت ب ھی۔۔ اور اشی ملک یت سے اس کی ک ھتنی
ب ھیلنی ب ھی۔۔
س ب ن ھ ک ب ن
وہ اب ھی آ یں ب ھاڑے اسے د کھ رہی ھی۔۔ ع یدال یاری م کراکر اس کے سر سے ای یا سر ئکا
گ یا۔۔
انک نہت خوئصورت اور پرسکون زندگی ان کی مت نظر ب ھی۔۔
ام اخمد ،دور ک ھڑی ان شب کو دنکھ رہی ب ھی خو خرم میں اینی مج یت کے جلوے نک ھیرے رہے
بھے۔۔ خو انک کڑی مساقت طے کر کے اس سکون کا لطف لے رہے بھے خو ان کے رب نے انہیں
دنا ب ھا۔۔
ان سے ہوئی ہوئی اس کی ئظریں نل ید و ناال ک ھڑی اس غظ ٹم السان غمارت پر جا رکیں جس کے نور سے
ساری دی یا روسن ب ھی۔۔ جس کی ئقا پر ساری ایسای یت کی ئقا ب ھی۔۔
اس نے آسمان کو دنک ھا۔۔۔
"میرا دل پت یاب ہے اس نل کا راشتہ طے کرنے کے لیے خو میرے اور تیرے درم یان کا قاصلہ
ن
نا یے واال ہے"۔۔ "نو راضی ہے نا مچھ سے؟"۔۔ آ ک ھیں ی ید کر کے اس نے انک عج یب لطف محسوس
ک یا ب ھا۔۔۔
484
اس کے جہرے پر کچھ نوندیں گری ب ھیں۔۔ اور گرئی جلی گنی ب ھیں۔۔ نہاں نک کہ ان نوندوں
میں کچھ اور نوندیں ب ھی سامل ہو گ ییں ب ھیں۔۔
میں ب ھی وہ شفر تمہارے سابھ ہی طے کرنا جاہ یا ہوں۔۔ ئم میری آنکھوں کی ب ھیڈک ہو۔۔ میرے
دل کا سکون ہو۔۔ اور میں اشی سکون کے سابھ خ یات کے آخری سرے نک جانا جاہ یا ہوں۔۔۔ اس
سرے نک جہاں آخری جد ہے۔۔ دو دوشت ا یے دوشت سے ملیے کو پت یاب ہیں۔۔ ضرار لعاری کی آواز
مدھم ہوئی جا رہی ب ھی۔۔
ب ج مکہ ب ھ ب ک ہ ن ھ ک ن
اس نے آ یں یں ھولی یں۔۔۔ دونوں کے دل ھے خو ا یے رب سے الم ہو کے ھے۔۔
خٹم سد۔