Professional Documents
Culture Documents
ہیلو دوستو میرا نام یاسر ہے اور میں راولپنڈی سیٹالئٹ ٹاؤن میں رہتا
ہوں۔
آج میں اپنے گاؤں کے دوست زاہد کی بڑی بہن فوزیہ کی چدائی کی
کہانی سنانے جا رہا ہوں جس کو میں نے دوران سفر زبردستی چود
ڈاال۔
کافی سال پہلے کی بات ہے میرے دوست زاہد سیالکوٹ کا رہنے واال تھا
اور میرا اچھا دوست تھا ۔ایک دن مجھے سیالکوٹ جانا تھا تو زاہد نے
مجھے کال کی کہ یاسر میری بڑی بہن فوزیہ کو بھی ساتھ لیتے آؤ زاہد
کی بڑی بہن فوزیہ راولپنڈی میں نوکری کرتی تھی ۔میں نے کہا جی
اچھا ضرور لے آؤں گا ۔
میں نے اس دن جان بوجھ کر رات کو سفر کرنے کا انتخاب کیا اور رات
نو بجے زاہد کی بہن فوزیہ کو کال کی اور کہا دس بجے تک تیار رہنا
میں دس بجے ہاسٹل سے پک کرنے آجاؤں گا۔
میں رات دس بجے راولپنڈی فوزیہ کے ہاسٹل کے باہر پہنچ گیا اور کال
کی اور کہ باجی باہر آجائیں۔ کچھ دیر بعد میں نے دیکھا ایک 28سالہ
سانولی اور نارمل جسم کی لڑکی بیگ ُا ٹھائے ہاسٹل سے نکل رہی ہے
میں نے گاڑی سے اتر کر فوزیہ کا بیگ ڈگی میں رکھا اور فوزیہ میرے
ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گئ۔
ہم دونوں کا سفر شروع ہو گیا اور فوزیہ مجھ سے نارمل باتیں کرنے
لگی اور فیملی کا پوچھنے لگی۔سردیوں کی راتیں تھیں اور ہلکی سی
دھند تھی اور میں بھی جان بوجھ کر گاڑی آہستہ آہستہ چال رہا تھا کہ
فوزیہ کے ساتھ وقت زیادہ گزرے۔فوزیہ کو رات اکیلے اپنے ساتھ بیٹھے
دیکھ کر میرے لن میں گرمی چڑھ رہی تھی اور میں اپنے دوست زاہد
کی بہن فوزیہ کی پھدی چودنے کے بہانے سوچنے لگا۔
کچھ دیر کے بعد فوزیہ سو گی تھی میں نے موقع کا فائدہ ُا ٹھاتے ہوئے
گاڑی کے گیئر تبدیل کرنے کے بہانے فوزیہ کی ٹانگوں پر ہاتھ پریس
کرنے لگا مگر فوزیہ گہری نیند میں تھی اور میں نے اپنا کام جاری رکھا
اور اپنا ہاتھ فوزیہ کی ٹانگوں کے درمیان میں رکھ کر فوزیہ کی پھدی
کو پریس کرنے لگا۔ایک دم سے فوزیہ آٹھ گئ اور میرا ہاتھ پکڑ کر بولی
یاسر شرم نہیں آتی اپنے دوست کی بڑی بہن کے ساتھ گندی حرکتیں
کرتے ہوئے
میں نے کہا اب دوست کی بہن بہت نمکین اور سیکسی ہے تو کیا کروں
دل کر گیا ہے تمہاری پھدی کو چود ڈالو
فوزیہ بولی یاسر بدتمیز میں تمہاری بڑی بہن ہوں اور بہن کی عزت
کرنا سیکھو
میں نے کہا سگی بہن تو نہیں ہو تمہاری پھدی اور بھی تو کوئی چودتا
ہو گا تم راولپنڈی میں اکیلی رہتی ہو تو تمہاری پھدی کونسا بچ گئی
ہو گئی۔
فوزیہ بولی نہیں میں نے کبھی ایسا گندہ کام نہیں کیا
فوزیہ غصے میں آ گئی اور بولی بکواس بند کرو اور چپ کر کہ گاڑی
چالؤ
ہم گجرات کراس کر رہے تھے کہ فوزیہ بولی مجھے پیشاب آیا ہے کسی
جگہ گاڑی روکو رات ساڑھے گیارہ کا وقت ہو رہا تھا میں نے ایک ویران
سی جگہ گاڑی روکی اور فوزیہ کو کہا کر لو کچھ دیر بعد فوزیہ
پیشاب کرنے کے بعد گاڑی کا پچھال دروازہ کھول کر پچھلی سیٹ پر
بیٹھ گئی میں نے پوچھا اگلی سیٹ پر کیوں نہیں بیٹھی تو فوزیہ
بولی تم میرے ساتھ گندی حرکتیں کر ریے ہو تو بہتر ہے میں پیچھے
ہی بیٹھ جاؤں اور مجھ سے غلطی ہوئی جو تمہارے ساتھ گھر جانے
کی غلطی کی ہے۔
میں نے دل میں سوچ لیا تھا کہ آج فوزیہ کی پھدی ضرور ماروں گا۔
فوزیہ کے گاؤں کے قریب ایک چھوٹا سا جنگل تھا اور میں نے سوچ لیا
تھا وہاں جا کر فوزیہ کی زبردستی چوت چود دوں گا بعد میں جو ہوا
دیکھ لوں گا۔
میں نے فوزیہ کے گاؤں جانے کے لیے جان بوجھ کر ایسا راستہ لیا جو
جنگل کے درمیان سے گزر کر گاؤں جاتا تھا جیسے ہی میں جنگل میں
عین درمیان پہنچا کچھ درختوں کے پاس سڑک سے ہٹ کر گاڑی روک
دی۔
میں نے کہا فوزیہ آج مجھے تیری پھدی پر شہوت چڑھ چکی ہے مجھے
اپنے لن کی گرمی تیری پھدی پر اتارنے دے
یہ کہہ کر میں گاڑی سے اترا اور پچھلی سیٹ پر دروازہ کھول کر بیٹھ
گیا اور گاڑی الک کر دی ۔فوزیہ پیچھے سرکنے لگی اور بولی یاسر
بھائی پلیز میں تمہارے دوست کی بہن ہوں اور میں نے کبھی ایسا
گندہ کام نہیں کیا ہے پیچھے ہٹو نہیں تو میں شور مچا دوں گی۔
میں نے کہا اچھا ہے تیری پھدی کی سیل کھولنے کا مزا آئےگا اور جتنا
مرضی شور مچاؤ یہاں کوئی نہیں ہے۔
یہ کہہ کر میں نے زبردستی اپنے دوست زاہد کی بہن فوزیہ کے منہ پر
چما لیا اور فوزیہ نے مجھے دھکا دیا مگر میں نے فوزیہ کو پچھلی
سیٹ پر لٹا دیا اور اس کے اوپر چڑھ کر فوزیہ کے منہ پر کسنگ کرنے
لگا اور ساتھ ہاتھ فوزیہ کی شلوار میں ڈال کر فوزیہ کی پھدی میں
انگلی ڈال دی اور فوزیہ کو چومنے لگا۔
دوست کی بڑی بہن کی [1/31, 3:25 PM] RaheelDhillon:
) (part 3ذبردستی چودا
فوزیہ پورا زور لگا رہی تھی منہ آگئے پیچھے کر رہی تھی اور ساتھ رو
رہی تھی مگر میں نے کوششیں جاری رکھیں اور اپنی شلوار کا ناڑا
کھول دیا اور فوزیہ کی بھی آدھی شلوار اتارنے میں کامیاب ہو گیا۔
اب فوزیہ کی پھدی ننگی ہو گئی تھی اور میرا ٹائٹ لن کو میں نے
فوزیہ کی پھدی کے سوراخ پر رکھ دیا اور رگڑنے لگا فوزیہ اپنی پھدی
سرکانے لگی اور میں مزید لن اسکی پھدی پر رکھ کر رگڑنے لگتا۔اب
میں نے زور دار تھپڑ فوزیہ کے منہ پر مارا اور کہا گشتی تیری پھدی
میں لن آج ڈالوں گا۔
آہ آہ اوہ ماں آہ آہ اوہ اوہ اف آہ میری پھدی پھٹ گئی آہ آہ اوہ اوہ
اف آہ یاسر بھائی پلیز باہر نکالو آہ میں درد سے مر جاؤں گی
میں نے فوزیہ کی بات ان سنی کر دی اور ایک اور زور دار جھٹکا
فوزیہ کی کنواری پھدی میں مارا تو میرا لن آدھا فوزیہ کی گرم کنواری
پھدی میں تھا آف کیا گرم چوت تھی میرے دوست زاہد کی بہن فوزیہ
کی اف ،،میں نے فوزیہ کی پھدی میں جھٹکے لگاتے چدائی شروع کر
دی اور فوزیہ کی پھدی بےرحمی سے پوری طاقت سے چودنے لگا
فوزیہ رو رہی تھی مگر میں نے اسکے رونے کی پروا کیے بنا اپنا کام
جاری رکھا