Professional Documents
Culture Documents
ِ
1
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
میدان وفا
ِ
از طیبہ چوہدری
2
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
3
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
4
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
5
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
6
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
7
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
8
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
9
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
10
PDF LIBRARY 0333-7412793
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
11
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
12
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
13
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
14
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
15
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
16
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
17
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
18
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
19
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
20
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
22
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
23
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
24
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
25
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
27
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
28
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
29
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
30
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
31
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
32
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
33
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
34
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
35
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
36
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
37
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
38
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
39
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
40
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
"حاور! تم"......
وہ جو جیپ سے اتر کر اس کی جانب پلٹی ہی تھی کہ
سامنے کھڑے شخص کو دیکھ اس کے پیروں تلے
سے زمین سرک گئی۔
ّٰللا۔پتہ نہیں ذیاج کیا سوچیں گے۔"
"یا ہ
"عماد بھائی! آپ دونوں یہاں کیا کر رہے ہیں؟"
وہ ان دونوں کی جانب بڑھا۔
سلومی نے شانوں پہ ڈھلکے آنچل کو تیزی سے سر
پہ درست کیا اور سر جھکا کر اضطرابی کیفیت کے
زیر اثر دوپٹہ انگلی پہ لپیٹنے لگی۔
ِ
"کچھ نہیں بھائی نے سگریٹ لینی تھی۔اور تم دونوں
کیا کر رہے ہو؟"
اس نے ہاتھ اٹھا کر ان دونوں کی جانب اشارہ کرتے
ہوئے مسکرا کے استفسار کیا۔
"سلومی کو چوڑیاں دلوانے الیا ہوں۔"
41
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
42
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
43
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
44
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
45
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
یاور اور چند اور لڑکے وہاں موجود تھے جو ہللا دتّہ
کے سپوت تھے۔
یاور کے چہرے پر زخموں کے نشانات واضح تھے
کرتہ پھٹا ہوا تھا۔
حاور نے اِدھر اُدھر نگاہیں دوڑا کر اس کے وجود کو
دیکھا اور بےساختہ ہی سکون کی سانس بھری۔
کیونکہ اسے گولی نہیں لگی تھی،ہوائی فائر ہوا تھا۔
"تو اب تم نے ان شہریوں کو ہم لوگوں سے بھڑنے
کے لیے بالیا ہے۔ہاہا"......
ان میں سے ایک نے قہقہہ لگایا۔
ّٰللا داد!"
"ہم نے ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ہ
عماد نے آگے بڑھتے ہوئے سخت لہجے میں کہا۔
"بس اب یہ ہی کام باقی رہ گیا ہے۔یہ لڑکیوں والے
چوڑی دار پاجامے تو پہن لیے اب چوڑیاں باقی ہیں۔"
ّٰللا داد نے طنزیہ نگاہ عماد پہ ڈالی۔
ہ
سفید پاجامہ اور سفید کرتہ گلے میں سبز مفرل ڈالے
ہوئے تھا۔
46
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
47
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
48
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
49
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
50
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
51
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
52
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
53
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
54
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
55
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
56
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
57
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
58
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
59
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
60
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
61
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
62
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
63
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
64
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
65
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
66
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
68
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
69
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
70
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
71
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
73
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
74
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
75
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
76
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
77
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
78
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
79
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
80
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
81
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
82
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
83
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
84
PDF LIBRARY 0333-7412793
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
***
اس کی ماں کے متعلق مشہور تھا کہ وہ اپنے شوہر
کے ساتھ وفادار نہیں تھی کسی اور کے ساتھ ناجائز
تعلقات تھے۔
اور ایسے کئی بہتان ،مگر صالحہ بیگم سے اسنے
اکثر یہ ہی سنا تھا کہ اس کے والد نے بیوفائی کی
تھی۔
کون سچا تھا کون جھوٹا ؟
وہ اپنی انیس سالہ عمر میں کبھی جان ہی نہیں سکی
تھی۔
پل سے اتر کر وہ پگڈنڈی پر چلتی آگے بڑھ گئی۔
وہ اسے ڈھونڈتا جب پل پہ پہنچا تو وہ وہاں موجود
نہیں تھی۔
85
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
86
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
کرتا ہے۔
نہیں کرتا۔"
گالب کی ایک ایک پتی توڑ کر پھینکتے ہوئے وہ شاید
اپنی محبت آزما رہی تھی۔
ذیاج نے قدم اس کی جانب بڑھائے۔
"کرتا ہے۔
وہ.......وہ مجھ سے محبت کرتا ہے۔"
آخری پتی کو اتار کر اپنی جھولی میں ڈالتے ہوئے وہ
چینخ اٹھی تھی۔
ساری پتیاں سمیٹ کر وہ اٹھی اور ان سب کو ہاتھ
اوپر اٹھا کر فضا میں اچھاال۔
ہوا کا رخ پیچھے کی جانب تھا تبھی وہ ساری پتیاں
ذیاج کے چہرے کو چھو کر اس کے قدموں میں جا
بکھریں۔
"کون کیا کرتا ہے؟"
اس نے مدھم گھمبیر آواز میں استفسار کیا۔
"وہ.....وہ مجھ سے محبت کرتا".......
87
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
88
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
89
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
90
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
91
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
92
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
93
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
94
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
95
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
96
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
97
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
98
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
99
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
100
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
103
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
104
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
105
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
106
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
107
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
108
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
109
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
110
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
111
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
112
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
113
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
114
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
115
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
116
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
117
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
118
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
119
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
120
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
121
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
125
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
127
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
128
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
129
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
130
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
131
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
132
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
133
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
134
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
135
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
136
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
137
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
139
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
140
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
وہ آج دنیا میں نہیں کسی اور ہی حسین دنیا میں گم
تھا وگرنہ سلومی کی آنکھوں کے آنسو ضرور دیکھ
لیتا۔
حاور کے جانے کے بعد ہی اس نے صالحہ بیگم سے
سب کچھ کہہ دیا تھا۔
انہیں تو گویا چپ لگ گئی۔
"ماں! اس رشتے کا کیا فایدہ جس میں محبت نہ ہو،
جس میں بڑوں کی زور زبردستی ہی شامل
ہو......لوگ کہتے ہیں نکاح کے بعد محبت ہو جاتی
ہے مگر ماں! یہ بھی تو سچ ہے نا پہلی محبت بھولی
نہیں جاتی۔" اس نے ان کے شانوں کے گرد بازو حائل
کرتے ہوئے کہا۔
بہت سمجھا بجھا کر وہ ان کو اپنے ساتھ چلنے پہ
راضی کر پائی تھی۔
پیکنگ کرتے وقت اس کی نظر اچانک ہی ایک ریسٹ
واچ پہ پڑی جو اس کے پرانے وائلٹ میں تھی۔
یہ واچ ذیاج کی تھی....چند سال پرانی بچپن کی ایک
یاد.......
142
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
چلو آؤ
پھر سے بچپن میں کھو جاتے ہیں
چلو آؤ
کچھ میٹھی یادیں تازہ کریں
تیرا وہ چوری چوری دیکھنا مجھے
میرا شرما کر گھونگھٹ میں چھپ جانا
پہروں بیٹھے باتیں کرتے رہنا
پھر سے ان سب پلوں کو دوہراتے ہیں
چلو پھر سے بچپن میں کھو جاتے ہیں
143
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
144
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
145
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
146
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
147
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
148
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
149
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
150
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
151
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
152
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
153
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
154
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
”حال“......
155
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
156
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
158
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
159
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
160
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
161
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
163
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
164
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
"ہمارا مطلب؟"
وہ چونک کر تیزی سے اٹھی۔
"مطلب نکاح نہیں کرنا کیا ذیاج سے؟"
وہ کیا کہہ رہی تھی سلومی کے سر کے اوپر سے گزر
گیا۔
"ذیاج سے نکاح؟"
پلٹ کر سینے پہ ہاتھ باندھے ذیاج کو دیکھتے ہوئے
وہ بڑبڑائی۔
"جی بلکل۔مجھ سے نکاح کرو گی سلومی!"
وہ گھٹنوں کے بل اس کے سامنے بیٹھا ہاتھ پھیالئے
کہہ رہا تھا۔
ذمیم نے اس کے شانے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے جیسے
اسے ہوش دالیا۔
"م میں یہاں تمہیں صرف خدا حافظ کہنے آئی ہوں
ذیاج! پلیز میرا مذاق مزید مت بناؤ۔ دوستی کر کے
چھوڑ دیا تو نقصان نہیں مگر ایسا مذاق برداشت.....
"
165
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
***
وہ جب حویلی پہنچی تو وہاں سب کچھ ویسا ہی تھا۔
سجی دھجی خوشیوں سے بھری حویلی اسے حیرانی
میں مبتال کر چکی تھی۔
اگر ذیاج اور وہ ایک ہونے جا رہے تھے تو حویلی
میں اتنی خوشیاں کیوں؟......وہاں تو صف ماتم بچھی
ہونی چاہیے تھی؟
ایک چیز کا اضافہ تھا اور وہ یہ کہ وہاں صالحہ بیگم
بھی موجود تھیں۔گرے نفیس سا شلوار قمیض زیب تن
کیے الئٹ میک اپ کے ساتھ ہلکی پھلکی جیولری
پہنے اِدھر اُدھر جاتی ہوئیں بہت خوش لگ رہی تھیں۔
"ذ ذیاج! کیا میں خواب دیکھ رہی ہوں؟"
وہ خوف زدہ سی اس کی جانب آنسوؤں سے بھری
نگاہوں سے دیکھتے ہوئے بولی۔
"ہرگز نہیں۔یہ سب سچ ہے۔"
اس نے نظر بچاتے ہوئے اس کے ہاتھ پہ چٹکی کاٹی۔
"آؤچھ".....
167
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
168
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
170
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
171
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
172
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
174
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
175
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
176
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
177
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
178
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
180
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
181
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
182
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
183
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
184
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
185
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
186
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
187
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
188
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
189
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
190
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
191
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
192
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
193
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
194
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
195
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
196
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
197
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
***
نکاح کے بعد جب اسے ذیاج کے پہلوؤں میں بیٹھایا
گیا تو وہ خود کو ہواؤں میں اڑتا محسوس کرنے لگی۔
جب من چاہا ہمسفر....جو صرف خوابوں میں مال ہو
حقیقت میں مل جائے تو خوشی تو ہوتی ہے نا۔
سلومی نے گردن گھما کر اسے دیکھا تو پھر دیکھتی
ہی چلی گئی۔
گولڈن شیروانی نے اس کے سراپے کو مزید نمایاں
کیا ہوا تھا۔
وہ مسکراتے ہوئے سب سے بات کر رہا تھا۔
ّٰللا کا شکر ادا کیا کہ اسکا
سلومی نے آنکھیں موندے ہ
ہمسفر شکل سے ہی اچھا نہیں ہے......بلکہ اخالق
اور وعدوں کا بھی پکا ہے.....جو بڑوں کی عزت کرتا
ہے ،چھوٹو سے محبت کرتا ہے۔
"سنیں"......
اس نے مدھم آواز میں اسے پکارا۔
"جی سنائیں؟"
198
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
199
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
200
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
201
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
202
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
204
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
"تو کیا تمہیں میں دیسی روپ میں ،ان پڑھ جاہل قبول
نہیں تھی؟" سلومی نے بجھے دل کے ساتھ استفسار
کیا۔
"تم مجھے ہر روپ میں پسند ہو۔ باخدا یہ سب میں
نے تمہاری خاطر کیا ہے۔
اب جب تم میرے ساتھ باہر جایا کرو گی تو لوگوں کے
منہ نہیں دیکھا کرو گی۔
ان کی بات کا جواب پُراعتماد انداز میں دو گی۔
کوئی تم سے اس زبان میں بات کرے گا تو تمہیں
جواب کے لیے میرا منہ نہیں دیکھنا پڑے گا۔
بس میرا یہ ہی مقصد تھا کہ تم ہمیشہ سب کے سامنے
سر اٹھائے جیؤ سر جھکا کر نہیں۔"
وہ صفائی پیش کر رہا تھا اور وہ شرارتی سی مسکان
لیے سر جھکا گئی۔
"اچھا وہ پھول کو نوچ نوچ کر کسی کی محبت کا
امتحان لے رہی تھی؟"
وہ شریر لہجے میں گویا ہوا۔
205
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
206
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
207
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
208
از طیبہ چوہدری میدان وفا
ِ
***
ختم شد
209