Professional Documents
Culture Documents
میرا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور میں ایک نامی گرامی سکول میں اکاونٹس میں کام کرتا تھا جب میں اس
ادارے میں گیا تو میرا کام زیادہ تر ایڈمن سیکشن کی مشاورت سے ہوتا تھا تو ایڈمن ہیڈ سے میری زیادہ بات
چیت رہتی ہے اور ہم کسی بھی بات پر ڈسکس کے لئے ایک دوسرے کے کیبن میں بنا اجازت آ جاتے تھے ایسے
ہی ایک دن ایڈمن ہیڈ جس کا نام ہادیہ تھا میرے کیبن میں آئی تو میں اس وقت لنچ کر رہا تھا تو اسے بھی
ساتھ شامل ہونے کا کہا پہلے تو اس نے منع کر دیا مگر پھر بیٹھ گئی اور میرے ساتھ ہی لنچ کرنے لگی کہ
میرے موبائل پر کال آئی جو میریے جگری یار کی تھی میں نے کال رسیو کی اور بات کرنے لگا اور ساتھ لنچ
بھی کرتا رہا تو بے دھیانی میں ہم دونون کا ہاتھ ٹچ ہوا اور وہ سوری کرنے لگی تو میں نے اسے کہا کہ کوئی
بات نہیج غلطی میری ہے اس کے بعد وہ اٹھ کر چلی گئی چھٹی سے قبل وہ پھر کیبن میں آئی اور چائے کا
آرڈر دے کر میرے پاس ہی بیٹھ گئی اور باتیں کرنے لگی اور خلدی ہوئے جان کر ہاتھ ٹچ کر کے بولی بریک کا
حساب برابر میں اسے حیرانی سے دیکھتا رہ گیا اگلے ایک دو دن میں وہ میرے ساتھ زیادہ گپ شپ کرنے لگی
اور اب لنچ ہم ساتھ ہی کرنے لگے پھر کچھ دن بعد اس کی ترقی ہوئی اور وہ ڈپٹی ہیڈ بن گئی اب اس کی ہ
داریاں بڑھ گئی تھیں اوریرا اس سے کام کم ہی پڑھتا تھا مگر لنچ ہم ساتھ ہی کرنے لگے جس میں ہم اپنے
پرسنل میٹر ڈسکس کرتے اس نے مجھ سے ایک دن پوچھا کہ کوئی گرل فرینڈ بھی ہے کہ نہیں تو میں نے اسے
کہا کہ ایک ہے وہ پوچھنے لگی اور میں اس کو اپنی گرل فرینڈ کے بارے میں بتانے لگا پھر وہ اپنے منگیتر کے
بارے میں بتاتی رہی مجھے کہا کہ اپنی گرل فرینڈ کی تصویر دکھائو تو میں نے موبائیل اس کے سامنے کیا تو
وہ غصہ اور حیرانی سے میری طرف دیکھنے لگی کیونکہ میں نے کیمرہ فرنٹ سے آن کر کے اس کے سامنے کر
دیا وہ مجھ سے پوچھنے لگی کہ یہ کیا ہے تو میں نے کہا کہ میری یہ ہی گرل فرینڈ ہے اس کے عالوہ کوئی
نہیں تو وہ کہنے لگی کہ میری تو منگنی ہو گئی ہے میں نے کہا کہ پھر کیا ہوا گرل فرینڈ بنایا ہے محبوبہ تو
نہیں جس پر وہ ہنس پڑی اور پھر آگے پیچھے کی باتیج ہونے لگیں شام کو اس نے مجھے میسج کیا اور بات
کرنے لگی اور پوچھنے لگی کہ اگر میری شادی طے نہ ہوتی تو کیا تم مجھ سے شادی کرتے تو میں نے کہا کہ اگر
تم چاہتی تو کر لیتا پھر وہ مجھ سے پوچھنے لگی کہ مجھ میں کیا پسند آیا اور میں اس کو جواب دینے لگا
اگلے دن جب اس نے مجھے لنچ ٹائم بالیایں اس کے کیبن میں گیا تو اس نے آج ڈوپٹہ ساییڈ پر کیا ہوا تھا اور
ٹیبل پر جھکی ہوئی تھی مجھے دیکھ کر سیدھی ہوئی مگر اتنی دیر میں اس کے ممے میں دیکھ چکا تھا
جس سے میرا 8انچ لمبا لن سخت ہونے لگا پھر لنچ کے دوران ہم بات چیت کرتے رہے اور اس نے بتایا کہ شادی
کی تیاری زور و شور سے ہو رہی ہے اس نے مجھ سے پوچھا کہ کوئی جیولر جاننے واال ہے تو میں نے اسے بتایا
کہ میرے دوست کی صرافہ بازار میں شاپ ہے کہنے لگی کہ مجھے سیٹ چاہیئے مگر ہاف پیمنٹ دونگی باقی
تین ماہ بعد میں نے کہا جب جانا ہو تو بتا دینا اور اس کے سامنے دوست سے بات کر لی پھر میں واپس آیا اور
کام کرنے لگا شام کو اس نے مجھے میسج کیا کہ کل میرے ساتھ چلنا ڈیزائن پسند کرنے ہیں میں نے اوکے کر
دیا اگلے دن چھٹی کے بعد میں نے اسے دکان بتائی تو کہنے لگی کہ ساتھ چلو واپسی پر بائیک لے لینا میں نے
اس کی گاڑی کی چابی لی اور شاپ پر چلے گئے جہاں اس نے ڈیزائن پسند کیا اور تین دن کا کہہ کر ہم واپس آ
گئے تو راستے میں کہنی لگی کہ چلو صدر سے آئسکریم کھاتے ہیں ہم صدر آ گئے اور ایک شاپ پر آئسکریم
کھانے بیٹھے تو باتوں باتوں میں مجھ سے پھر گرل فرینڈ کا ذکر چھیڑ دیا میں نے اسے کہا یقین کرو کہ
تمہارے عالوہ کسی لڑکی سے تعلق نہیں ہے وہ بہت حیران ہوئی اس دوران اس نے گنگنانا شروع کیا تو مجھے
ہنسی آ گئی جس پر وہ غصہ ہوئی کہ میری آواز اتنی بری ہے تو میں نے کہا کہ ہنس اس لئے رہا ہوں کہ تم
گنگنا ایسے رہی ہو جیسے کسی عاشق کے سامنے لڑکی گنگناتی ہے پھر اس نے کہا کہ مجھے کچھ شاپنگ کرنی
ہے تو میرے ساتھ چلو میں اس کے ساتھ اس کی شاپنگ کے لئے نکل پڑا اور 5بجے کے وقت فارغ ہوئے تو اسے
کہا کہ مجھے ادھر ہی چھوڑ دو اب آفس سے باییک لینا مناسب نہیں میں ٹیکسی پر چال جائوں گا تو کہنے
لگی کہ میں ڈراپ کر دیتی ہوں اور وہ مجھے گھر چھوڑ کر جانے لگی تو میں نے گڈ بائے کہا تو اس نے ہاتھ
آگے بڑھا کر مجھے تھینکس کہا میں حیران ہوا مگر پھر میں نے بھی اپنا ہاتھ آگے کر دیا اور پھر تھوڑا سا دبا
دیا جس پر وہ تھوڑا سا کراہی اور بدتمیز کہہ کر ہاتھ چھڑا لیا اس کے بعد دو دن روٹین کے مطابق گزرے لیکن
اب ہادیہ مجھ سے کچھ زیادہ باتیں کرنے لگی تھی اور انٹر کام پر بار بار کال کر کے کسی بہانے سے اپنے آفس
میں بالتی تیسرے دن جیولر کے پاس گولڈ کا سیٹ لینے جانا تھا تو کہنے لگی کہ بائیک نہ النا ہم چھٹی کے
ٹائم ساتھ ہی چلیں گے پھر میں گھر چھوڑ دونگی میں نے اوکے کر دیا چھٹی کے بعد اس نے کہا کہ کچھ
شاپنگ کرنی ہے منگیتر کے لئے تو پہلے وہ کر لیتے ہیں پھر آخر میں جیولر کے پاس جائیخ گے ہم پھر صدر چلے
گئے اور گکھڑ پالزہ سے اس نے اپنے منگیتر کے لئے کچھ شاپنگ کی تو مجھے بھی ایک پینٹ شرٹ دالئی اور
کہا کہ یہیری شادی پر پہننی ہے اس کے بعد ہم نے کچھ اور شاپنگ کی تو کہنے لگی کہ مجھے کچھ پرسنل
چیزیں خریدنی ہیں اور ایک اور شاپ پر گئے تو وہ انڈر گارمنٹس کے سیکشن میں چلی گئی اور مین باہر اس
کا انتظار کرنے لگا دس منٹ بعد وہ آئی اور کہا کہ اب جیولر کے پاس چلتے ہیں اور ہم صرافہ بازار چلے گئے
ادھر سے سیٹ لے کر ہادیہ مجھے کہنے لگی کہ میرے ساتھ گھر چلو امی سے ملوانا ہے پھر میں چھوڑ دونگی
میں اس کے گھر چالگیا ہادیہ کی امی مجھے بڑے پیار سے ملیں اور بہت شکریی ادا کیا کہ میں نے ان کا گولڈ
واال مسئلہ حل کر دیا پھر ہادیہ چائے اور کچھ لوازمات لے آئی جس کے بعد میں نے جانے کی اجازت مانگی تو
آنٹی نے کہا کہ کھانا کھا کر جانا میں نے انکار کیا مگر وہ نہ مانیں اور زبردستی کھانے پر روک لیا کھانے کی
تیاری کے دوران آنٹی اور ہادیہ سے گپ شپ ہوتی رہی تھوڑی دیر بعد ہادیہ کی چھوٹی بہن نادیہ نے کھانے کی
تیاری کی اطالع دی تو ہم کھانا کھانے لگے اس دوران ہادیہ کہنے لگی کہ اب کافی ٹائم ہو گیا ہے تم میری گاڑی
لے جائو صبح مجھے لیتے جانا میں اس کی گاڑی لے کر گھر آ گیا رات دس بجے ہادیی کا میسج آیا کہ امی بہت
خوش ہیں اور بہت تعریف کر رہی ہین تمہاری پھر باتیں کرتے ہوئے ہادیہ نے کہا کہ میں شاپنگ کے ٹائم تمہیں
چھوڑ کر گئی تھی تھوڑی دیر کے لئے برا تو نہیں لگا تو میں نے کہا نہیں ایسی کوئی بات نہیں تو کہنے لگی
اصل میں میں جہاں گئی تھی ادھر مردوں کا داخلہ ممنوع ہے اور سیلز گرل ہی ڈیل کرتی ہیں تو میں جو دن
میں ہی جانتا تھا کہ وہ کیا لینے گئی ہے انجان بن کر کہا کہ ایسی کون سی شاپ ہے جہاں مردوں کا داخلہ
ممنوع ہے تو اس نے کہا کہ ادھر صرف لیڈیز چیزیں ہوتی ہیں تو میں نے میسج کیا کہ لیڈیز کی چیزیں تو ہر
جگہ ہوتی ہیں ادھر کیا خاص بات ہے تو پہلے ٹال مٹول کرنے لگی مگر پھر میرے اصرار پر کہنے لگی کہ انڈر
گارمنٹس کے لئے صرف لیڈیز ہی جا سکتی ہیں اور آسانی سے چیزیں خرید لیتی ہیں میں نے اس سے کہا کہ تم
نے کیا لیا تو اس نے گڈ نائٹ کا میسج کر دیا اگلے دن میں آفس کے لئے نکال تو ہادیہ کو لینے اس کے گھر گیا
اور اسے کہا کہ تمہاری وجہ سے جلدی گھر سے نکال ہوں تو ناشتہ نہیں کیا راستے سے کچھ لے لیتے ہیں آفس
جا کر لوں گا اور پھر نہاری لے کر آفس آیا ہادیہ نے ناشتے سے منع کر دیا کہ ڈائٹنگ کی وجہ سے نہیں کرنا پھر
میج اپنے کیبن میں کام کر رہا تھا تو ہادیہ نے کال کر کے کہا کہ ایک کام ہے اگر کر سکو تو میں نے پوچھا کیا
کام ہے تو اس نے کہا کہ تمہیں پتہ ہے کہ میرے ابو بیمار ہیں اور بھائی چھوٹا ہے شادی میں بہت کم ٹائم ہے
اور سارے کام مجھے یا امی کو کرنے ہیں تو اگر میری مدد کر دو تو مہربانی ہو گی میں نے اسے کہا کہ ٹھیک
ہے میں کرا دوں گا تو اس نے میرا شکریہ ادا کیا اور پھر میں اس کے ساتھ آفس ٹائم کے بعد بازار چال جاتا اور
کبھی کبھار ہادیہ کی امی کو بھی ساتھ لے جاتے ایک دن شاپنگ کے دوران جب ہم صرافہ بازار کے پاس سے
گزرے تو اسے کہا کہ آئو دوست سے چائے پی کر چلتے ہیں اس نے منع کیا مگر میں نے گاڑی اس کی شاپ کے
پاس روکی اور اسے کال کی کہ بہترین سی چائے تیار کرائو پانچ منٹ میں ہادیہ نہیج جا رہی تھی تو میں اسے
زبردستی لے گیا اور دوست کی دکان میں چلے گئے دوست نے چائے کے ساتھ کچھ کھانے کو بھی منگوا لیا
چائے پینے کے بعد میں نے دوست سے چاندی کا ایک سیٹ لیا اور ہادیہ کو دیا تو وہ بہت خوش ہوئی پھر ہم
واپس گاڑی میں آئے تو اس نے میرا شکریہ ادا کیا اور میرا ہاتھ پکڑ کر کہنے لگی میرے جہیز میں اس کی کمی
تھی مجھے چاہیئے تھا مگر بجٹ نہیں بن رہا تھا تو میں نے کہا کہ کوئی بات نہیں یہ میری طرف سے گفٹ ہے
اس نے اسی وقت اپنی امی کو فون کر کے بتایا اور پھر ہم نے شاپنگ مکمل کی اور گھر ہادیہ کو چھوڑنے چال
گیا تو اس نے گھر میں بال لیا کہ چائے پی کر جائو گھر آتے ہی اس نے سب سے پہلے اپنی امی کو میرا دیا ہوا
سیٹ دکھایا جس پر اس کی امی نے بھی میرا شکریہ ادا کیا اور چائے پینے کے بعد میں واپسی کے لئے نکال تو
ہادی مجھے چھوڑنے باہر آئی اور پھر میرا شکریہ ادا کیا اور میرا ہاتھ پکڑ کر کہنے لگی کہ تم میرے بہت اچھے
دوست ہو میں نے اٹس اوکے کہا اور واپسی کے لئے نکل پڑا رات اس کے پھر میسج آئے اور بار بار میرا شکریہ
ادا کرنے لگی تو میں نے کہا کہ اچھے دوستوں کے ساتھ شکریہ اور سوری کا کوئی تعلق نہیں ہوتا اب ہم ایک
دوسرے سے بہت حد تک فری ہو چکے تھے اور بہت زیادہ ہنسی مذاق کرنے لگے تھے اب میں کتنی دفعہ ہادیہ
کا ہاتھ پکڑ کر دبا دیتا تھا اور اس سے باتیں کرتے ہوئے میرا لن بھی ٹائیٹ ہو جاتا تھا ایک دن جب میں اسے
چھوڑنے گیا تو اس کے گھر والے شادی کہ تیاریوں کے سلسلے میں ہادیہ کے سسرال گئے ہوئے تھے تو گھر پر
کوئی نہ تھا تو اس نے کہا کہ گھر والوں کے آنے تک ادھر ہی رکو میں نے بہت منع کیا لیکن اس نے ضد کی کہ
نہیں مجھے اکیلے ڈر لگے گا میں اس کے ساتھ گھر کے اندر آ گیا اور ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر باتیں کرنے لگے اد
دوران ٹی وی چل رہا تھا اور میں ایک چینل پر انڈین فلم دیکھنے لگا کہ اس دوران فلم میں کسنگ کا سین آیا
تو میں نے چینل تبدیل کر دیا دو منٹ بعد پھر وہی چینل لگایا تو ہادیہ کہنے لگی وہ سین نکل گیا ہے اب کیا
دیکھنا ہے میں کچھ شرمندہ ہوا تو وہ ہنس پڑی کہ یار اتنا زبردست سین تھا مس کروادیا مجھے بڑی حیرانگی
ہوئی مگر کوئی جواب نہ دیا مگر میرا لن ہوشیار ہونا شروع ہوا جس کو ہادیہ نے محسوس کیا اور چائے کے
بہانے سے کچن میں چلی گئی تو میں نے اپنے ایک دوست کو کال مالئئ اور باتیں کرنے لگا میرا یہ بچپن کا
دوست ہے جس سے میری بہت فری بات چیت ہوتی تھی تو بات کرتے ہوئے میں اسے گالیاں بھی دے رہا تھا
اتنے میں ہادیہ آ گئی تو میں نے فون بند کر دیا پوچھنے لگی کہ کس سے بات کر رہے تھے میں نے بتایا کہ بچپن
کا دوست ہے تو کہنے لگی کہ تم لڑکے گالی کے بغیر بات کیوں نہیں کرتے تو میں نے کہا محبت ہو تو گالی کے
بغیر بات کرنے کا مزا نہیں آتا تو کہنے لگی کہ میرے منگیتر کو بھی مجھ سے محبت ہے وہ تو گالی نہیں دیتا
تو یکدم میرے منہ سے نکل گیا کہ شادی ہو جائے روز رات کو گالی سے بات کرے گا ہادیہ نے میری طرف دیکھا
اور حیرانگی سے بولی کیا؟ میں نے کہا کچھ نہیں تو بولی نہیں بتائو کیا کہا ہے میں نے بہت ٹالنے کی کوشش
کی مگر بولی بتائو کیا کہا ہے میں نے بات بدلنے کی کوشش کی تو کہنے لگی کہ میرا منگیتر کیسے روز شادی
کے بعد مجھے گالی دے گا تو میں نے کہا کہ یار زبان پھسل گئی چھوڑو مگر وہ نہ مانی تو میں نے ڈرتے ڈرتے
کہا کہ جب روز سیکس کرے گا تو گالیاں دے گا تو وہ حیران ہوئی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے اور تمہیں کیسے
معلوم کیا تم نے کسی کو ایسا کرتے ہوئے دیکھا یا سنا ہے تو میں نے کہا کہ میرے دوست جو یہ تجربہ رکھتے
ہیں وہ بتاتے ہیں کہ سیکس کے دوران گرم کرنے اور فل مزا لینے کے لئے گالیاں دو تو زیادہ مزا آتا ہے اس دوران
میرا لن فل ٹائیٹ ہو گیا اور میں بے چینی سے پائوں کے اوپر پایوں رکھنے لگا اور ہادیہ کا چہرہ سرخ ہونے لگا
اور وہ بھی پہلو بدلنے لگی .تب میں نے اپنے کپڑے اتار دیے اور ہادیہ کے بھی اتارنے لگا وہ شرما رہی تھی میں
نے اسے بانہوں میں بھر لیا تھا ہم دونوں بلکل ننگے تھے پھر اسے بیڈ پر لیٹا دیا اور اس کے اپر چھڑ گیا ۔ میرا
لن اس کے کنواری مکھن جیسی پھدی کو ٹچ کر رہا تھا کہتی تمہارا لن بہت گرم اور بڑا ہے
ہم کس کرتے رہے پھر میں نے اس کی گانڈ کے نیچے تکیا رکھا اور ٹانگیں اٹھا کر لن پھدی پر رگڑنے لگا ۔ ہادیہ
مزے سے کہرا رہی تھی اور مجھے کہنے لگی پلیز اندر ڈال دو نا تڑپاو یار ۔ میں لن پر تھوک لگیا اور پھدی میں
ڈالنے لگا آہستہ آہستہ اندر کرنے لگا ۔اسے درد ہونے لگا ۔ میں رک گیا اور کس کرنے لگ گیا تب اسے سکون ہوا تو
میں زور سے پھدی میں پورا لن ڈال دیا ۔ دونوں ہاتھو سے اس کے بوبز پکڑ کر زور سے چودتا رہا بیس منٹ
میں وہ دو بار چھڑی اور میرا پانی نکلنے لگا تو میں نے لن نکال کر اس کے منہ میں ڈال دیا وہ سارا پی گی اور
لن ساف کر دیا ۔ اور ویسے ہی اس کے اپر گر گیا