You are on page 1of 12

‫مزے لینے دو یار‬

‫مزے لینے دو یار‬

‫ٹینا کے ابو سرگودھا کے ایک بڑے زمیندار ہیں ان کی دو بیٹیاں ہیں جن میں سے ایک کی شادی لندن میں ہوئی‬
‫ہے جبکہ دوسری الہور میں ایک پرائیویٹ بنک میں مالزمت کرتی ہے اور آج کل الہور کے ایک وویمن ہاسٹل‬
‫میں قیام پذیر ہے۔‬
‫یہ کوئی تین سال پہلے کی بات ہے جب ٹینا نے ایم اے اکنامکس کے بعد گھروالوں سے مالزمت کے لئے کہا گھر‪‎‬‬
‫والوں نے کافی سمجھایا کہ ان کے ہاں کون سی چیز کی کمی ہے جو وہ مالزمت کرنا چاہتی ہے لیکن وہ نہ‬
‫مانی اور مالزمت کی ضد پر اڑی رہی آخر کار اس کے گھر والوں کو اس کی ضد کے آگے ہار ماننا پڑی ٹینا نے‬
‫سرگودھا سے ہی کسی بنک میں مالزمت کے لئے آن الئن اپالئی کیا جس پر اس کو انٹرویو کے لئے الہورکال کیا‬
‫گیا انٹرویو کے لئے اس کے والد صاحب اس کے ساتھ آئے ٹینا کے ابو کو معلوم تھا کہ میں الہور میں رہتا ہوں‬
‫انہوں نے الہور میں قیام کے لئے میرے ابو کو کہا کہ وہ مجھے اپنے ہاں ٹھہرنے دیں میرے ابو نے مجھے سے‬
‫بات کی جس پر میں نے ان کو کہا کہ جب مرضی آجائیں یہ آپ کا اپنا گھر ہے جس پر وہ ٹینا کے ساتھ الہور‬
‫آگئے وہ اکتوبر یا نومبر کی بات ہوگی جب ٹینا اور اس کے ابو اپنی گاڑی پر صبح صبح میرے گھر آگئے مجھے‬
‫ان کی آمد کے بارے میں میرے ابو نے رات کو ہی آگاہ کردیا تھا میں ان لوگوں کے انتظار میں ہی تھا جب وہ‬
‫لوگ آگئے میں نے اپنے نوکر کو ان لوگوں کو ناشتہ دینے کے لئے کہا اور خود دفتر چال گیا شام کو گھر آیا تو ان‬
‫لوگوں سے بات چیت ہوئی ان لوگوں نے بتایا کہ انٹرویو میں کئی امیدوار تھے اور ٹینا کو کل پھر آنے کو کہا‬
‫گیا ہے بات چیت کے دوران ٹینا نے کم ہی گفتگو کی میں نے بھی ٹینا سے زیادہ بات چیت کرنے اور فری ہونے‬
‫کی کوشش نہیں کی ویسے بھی ٹینا میں کوئی ایسی خاص بات نہیں تھی کہ میں اس میں زیادہ انٹرسٹ لیتا‬
‫وہ ایک عام شکل وصورت کی مالک سانولے رنگ کی لڑکی تھی لیکن اس میں ایک خاص بات اس کو دوسری‬
‫لڑکیوں سے برتری دیتی تھی اس کا قد قریبًا پانچ فٹ آٹھ نو انچ ہوگا وہ کھڑی ہوتی تو اس کا قد میرے برابر‬
‫معلوم ہوتا میرا قد پانچ فٹ دس انچ ہے اس کے قد کے عالوہ اس میں کوئی ایسی خوبی نہیں تھی جس‬
‫کوبیان کیا جاسکے اس کی عمر بائیس تیئس سال کے قریب ہوگی خیر رات کو دس بجے کے قریب میں نے ان‬
‫لوگوں سے سونے کے لئے اجازت لی اور اپنے کمرے میں آکر سو گیا اگلے روز میں ابھی سویا ہوا تھا کہ وہ لوگ‬
‫انٹرویو کے لئے نکل گئے میں شام کو دفتر سے آیا تو معلوم ہوا کہ ٹینا کو سلیکٹ کرلیا گیا ہے اور وہ آئندہ ماہ‬
‫کی یکم تاریخ سے بنک کو جوائن کررہی ہے میں نے ٹینا اور اس کے والد صاحب کو مبارکباد دی ٹینا جاب ملنے‬
‫کی خوشی میں کافی خوش تھی جبکہ اس کے والد صاحب کو زیادہ خوشی نہیں ہوئی تھی اس رات بات‬
‫چیت کے دوران ٹینا کے ابو نے کہا کہ الہور میں ٹینا رہائش کہاں رکھے گی تو میں نے ان کو کہا کہ الہور میں‬
‫وویمن ہاسٹل کافی زیادہ ہیں جہاں ٹینا کو آسانی سے رہائش مل سکتی ہے لیکن ٹینا کے ابو زیادہ مطمیئن‬
‫نہیں تھے تاہم میری طرف سے تسلی کے بعدانہوں نے ٹینا کو ہاسٹل میں رہائش کی اجازت دے دی اگلے دو تین‬
‫روز ان لوگوں نے ہاسٹل میں خالی جگہ ڈھونڈنے کے لئے خرچ کئے اس حوالے سے میں نے بھی ان لوگوں کی‬
‫کافی مدد کی لیکن کسی اچھے ہاسٹل میں فوری طور پر جگہ نہ مل سکی ہر جگہ سے ناکامی کے بعد ٹینا کے‬
‫ابو مایوس ہوگئے اور انہوں نے ٹینا کو کہا کہ جب تک اس کو کسی اچھے ہاسٹل میں رہنے کے لئے جگہ نہیں‬
‫مل جاتی وہ جاب جائن نہ کرے لیکن ٹینا نے کہا کہ وہ اس جاب کو کسی صورت بھی نہیں چھوڑے گی تو‬
‫اس کے ابو نے کہا کہ تو پھر تم رہو گی کہاں تو اس نے فوری طورپر یہ کہہ دیا کہ جب تک کسی اچھے ہاسٹل‬
‫میں جگہ نہیں ملتی وہ اسی گھر میں رہ لے گی یہ سن کر مجھے کافی دھچکا لگا کیوں کہ اس کے رہنے سے‬
‫میری پرائیویسی ختم ہوجاتی لیکن میں یہ سوچ کر خاموش ہوگیا کہ ان لوگوں سے کافی پرانی شناسائی ہے‬
‫اور میرے انکار پر ان کو افسوس ہوگا اس کے عالوہ مجھے یہ امید تھی کہ ٹینا کے ابو کسی صورت بھی اس‬
‫کو ایک جوان لڑکے کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں دیں گے میری امید کے بالکل عین مطابق ٹینا کے ابو نے بھی‬
‫اسی طرح کے خیاالت کا اظہار کیا لیکن اس پر ٹینا نے کہا کہ ابو کیا ہوا جو میں چند روز اس گھر میں رہ لوں‬
‫گی اس میں حرج ہی کیا ہے جس پر ٹینا کے ابو کو ہتھیار ڈالنا پڑے انہوں نے میرے سامنے ہی یہ بات فون پر‬
‫میرے ابو کے ساتھ کردی جس پر انہوں نے بھی کہا کہ ٹھیک ہے ٹینا چاہے تو یہاں ساری عمر رہ لے ویسے بھی‬
‫پپو اس کا ”بھائی “ ہی تو ہے ہاسٹل کی بجائے اسی گھر میں زیادہ ٹھیک رہے گا ویسے بھی ٹینا کو کون سا‬
‫ساری عمر جاب کرنی ہے جو سال چھ مہینے جاب کرنی ہے یہیں رہ لے ان کی اس بات پر میں بہت پریشان‬
‫ہوگیا لیکن میں اپنے ابو کی بات سے کسی صورت بھی انکار نہیں کرسکتا تھا میں اس بات کی مخالفت میں‬
‫چاہتے جتنے بھی دالئل دیتا ابو اپنی بات کو کسی صورت بھی رد نہ کرنے دیتے اور مجھے ”نافرمان“ کا خطاب‬
‫الگ سے مل جاتااس کے عالوہ مجھے ان کی یہ بات ماننا بھی پڑتی سو میں خاموش ہوگیا ٹینا کی رہائش کا‬
‫مسئلہ ”حل “ ہونے پر یہ لوگ اگلے روز ہی سرگودھا چلے گئے۔‬

‫ٹینا کو دوہفتے بعد ہی دوبارہ آنا تھا دوہفتے بعد ٹینا دوبارہ اپنے والد محترم کے ساتھ دوبارہ یہاں آگئی اس‪‎‬‬
‫کے والد صاحب دو دن الہور میں میرے گھر ہی رہے اس دوران وہ میری عادات کا بھی باریک بینی سے جائزہ‬
‫لیتے رہے کہ ان کی بیٹی کو یہاں کوئی خطرہ تو نہیں اس دوران انہوں نے ٹینا کو سوزوکی مہران گاڑی خرید‬
‫کر دی تاکہ وہ دفتر آسانی سے جاسکے اس کو بسوں ویگنوں میں دھکے نہ کھانا پڑیں اس کے بعد وہ واپس‬
‫سرگودھا چلے گئے واپس جاتے ہوئے انہوں نے مجھے ٹینا کا خیال رکھنے کی تاکیدبھی کی ان کے جانے کے بعد‬
‫میں اپنی روٹین پر آگیا میں نے یہ خیال دل سے نکال دیا کہ اس گھر میں میرے عالوہ کوئی جوان لڑکی بھی‬
‫رہتی ہے لیکن میں نے گھر میں کوئی ایسا کام نہ کرتا جس سے مجھ پر ”بدچلن“ ہونے کا الزام لگ سکتا تھا ٹینا‬
‫کی جاب سٹارٹ ہوئی تو وہ جو کپڑے پہنتی تھی اس پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہوسکتا تھا لیکن آٹھ‬
‫دس روز بعد ہی اس کے کپڑے سکڑنا شروع ہوگئے وہ اپنے لئے سرگودھا سے جو کپڑے الئی تھی وہ اس نے‬
‫بیگ میں رکھ دیئے جبکہ اپنے لئے نئے کپڑے خریدے جس کو وہ پہنتی تو دیکھنے والے کی نظر اس پر ٹھہر‬
‫جاتی اور خواہ مخواہ شہوت آجاتی میرے ساتھ بھی ایسے ہی ہوا لیکن میں نے اس پر کچھ بھی ظاہر نہ ہونے‬
‫دیا کہ میں اس کی تبدیلی کا کوئی نوٹس لے رہا ہوں جب کبھی میں دفتر سے جلدی واپس آجاتاتو ٹینا سے‬
‫گپ شپ بھی ہوجاتی اکثر اوقات گپ شپ کا موضوع سیاست ہوتا ٹینا نے یہاں آنے کے بعدپہلے دن سے کھانا‬
‫پکانے کا کام اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا جبکہ دوسرے کام بدستور نوکر ہی کرتے تھے ٹینا نے مجھے اس بات کا‬
‫بھی پابند کردیا تھا کہ میں کھانا گھر سے کھاﺅں اگر کبھی میں باہر سے کھانا کھاتا تو اس پر وہ باقاعدہ‬
‫ناراض ہوتی جس پر پہلے پہل مجھے حیرانگی بھی ہوئی لیکن میں خاموش رہا وہ مجھے شروع شروع‬
‫میںپپوجی کہہ کر بالتی لیکن آہستہ آہستہ جی کا لفظ ختم ہوگیا اور صرف پپو رہ گیا چند ہی دنوں میں ہم‬
‫دونوں آپس میں کافی حد تک گھل مل گئے تھے اکثر اوقات میں اس کو ہاسٹل میں جگہ ملنے کے بارے میں‬
‫پوچھتا تو وہ کہتی کہ تالش کررہی ہوں جلد مل جائے گی۔‬

‫ایک روز میں نے حسب معمول کھانے کے بعد بات چیت کے دوران اس سے پھر ہاسٹل کے بارے میں پوچھا تو‪‎‬‬
‫اس کے منہ سے خالف توقع الفاظ سننے کو ملے اس نے جواب دیا کہ مجھے معلوم ہے کہ ایک جوان آدمی کی‬
‫کیا پرائیویسی ہوتی ہے لیکن آپ اپنی سرگرمیاں ایسے ہی جاری رکھ سکتے ہیں جیسے میں یہاں پر موجود ہی‬
‫نہیں ہوں آپ کو اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے میں نے اس کو جواب دیا کہ میری پرائیویسی‬
‫زیادہ یہ بات اہم ہے کہ جوان لڑکا لڑکی ایک گھر میں رہتے ہیں اس پر لوگ باتیں بنائیں گے جس پر اس نے‬
‫مزید حیرانگی کی بات کی کہ” لوگوں کو کرنے دیں باتیں جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی“اس کی‬
‫یہ بات سن کر میں چپ سا ہوگیا اس رات کافی دیر تک باتیں کرتے رہے پھر رات کو گیا رہ بجے کے قریب میں‬
‫اپنے کمرے میں چال گیا اور وہ بھی اپنے لئے مخصوص کمرے میں چلی گئی بیڈ پر جاتے ہی آج پہلی بار میں‬
‫نے ٹینا کے بارے میں کسی اور انداز میں سوچا میرے ذہن میں عجیب عجیب سے منصوبے جنم لینے لگے خیر‬
‫میں نے ان تمام خیاالت کو رد کردیا اور سو گیا اگلے روز ہفتہ تھا میں ابھی دفتر میں ہی تھا کہ ٹینا کا موبائل‬
‫پر فون آگیا اس نے کہا کہ ممکن ہوتو آج جلدی گھر آجائیں میں نے ایک خاص چیز بنارہی ہوں میں بھی فارغ‬
‫ہی تھا گھر چال گیا گھر پہنچا تو ٹینا گاجر کا حلوہ بنا رہی تھی مجھے نہیں معلوم کہ اسے کس نے بتا دیا کہ‬
‫مجھے گاجر کا حلو ہ اچھا لگتا ہے اس کے عالوہ ایک اور بات جس نے مجھے حیران کردیا وہ ٹینا کا لباس تھا‬
‫آج اس نے میری الماری سے میری بلیک ٹی شرٹ نکال کر پہنی ہوئی تھی لگتا تھا وہ ابھی ابھی نہا کر نکلی ہے‬
‫ٹی شرٹ کے نیچے اس کے ممے بتا رہے تھے کہ اس نے برا نہیں پہنا ہوا نیچے میرا ٹراﺅزر اور میرے ہی جوگر‬
‫پہنے ہوئے تھے میرے گھر پہنچتے ہی اس نے کہا کہ کیسی لگ رہی ہوں میں نے اس سے کہا کہ یہ اچھی بات‬
‫نہیں کہ کسی کے کپڑے نکال کر پہن لئے جائیں تو کہنے لگی کہ میں کوئی نہیں اب اس گھر کی فرد ہوں اور‬
‫اس گھر کی ہر چیز پر اس وقت تک میرا بھی حق ہے جب تک میں یہاں قیام پذیر ہوں جس پر میں خاموش‬
‫ہوگیاخیر شام کو چھ بجے کے قریب ہم دونوں نے کھانا کھایا اور پھر باتیں کرنے لگے اس دوران ٹینا نے کہا کہ‬
‫کیا ہم لوگ بور سے ٹاپک پر بات چیت کرتے رہتے ہیں چلو آج شطرنج کھیلتے ہیں میں نے بھی حامی بھر لی‬
‫میں اچھی خاصی شطرنج کھیل لیتا ہوںاور کافی عرصہ سے کبھی موقع نہیں مال تھا میری ہاں پر ٹینا اٹھی‬
‫اور اپنے کمرے میں گئی جہاں سے شطرنج اٹھا الئی ہم نے بازی لگائی میرے لئے یہ امر حیرانگی کا باعث تھا‬
‫کہ ٹینا شطرنج کی اچھی خاصی پلیئر تھی وہ جارحانہ انداز میں کھیل رہی تھی جبکہ میں دفاعی پوزیشن‬
‫پر تھاٹینا جب بھی کوئی چال چلتی اس کے ساتھ ہی ”چیک“ کی آواز لگاتی اور ساتھ ہی بازو اوپر کرکے‬
‫ہووووووووو کی آواز لگاتی میں کافی دیر تک سوچ کر اس کی چال کا جواب دیتا تو وہ فورًا نئی چال چل کر‬
‫پھر” چیک“ دیتی‘ خیر میں کوشش کے باوجود اس سے پہلی باری ہار گیا اس کے بعد دوسری بازی شروع ہونے‬
‫لگی تو کہنے لگی ایسے کھیلنے میں مزہ نہیں آئے گا کوئی شرط لگا کر کھیلتے ہیں میں نے کہا کیا شرط لگانی‬
‫ہے تو کہنے لگی جو بھی ہارے گا وہ دونوں کے لئے چائے بنائے گا میں نے اس پر ہاں کردی اور بازی شروع‬
‫ہوگئی اب کی بات مات ٹینا کا مقدر بنی اورمیں نے ٹینا سے کہا کہ چلو جلدی سے چائے بنا کر الﺅ وہ منہ‬
‫بسورتے ہوئے اٹھی کچن میں چلی گئی جاتے ہوئے میں نے آواز لگائی چائے نہیں دودھ پتی بنا لینا وہ خاموشی‬
‫سے چلی گئی چند لمحوں کے بعد واپس آئی اور کہنے لگی دودھ نہیں ہے میں نے آہستہ آواز میں اس سے کہا‬
‫کہ گھر کے دودھ کی بنا لو لیکن شائد اس نے سن لیا تھا میری بات سن کر مسکرادی اور کہنے لگی کیا کہا میں‬
‫نے بات بدلی اور کہا کہ میرا مطلب ہے کہ خشک دودھ کی بنالوتو کہنے لگی کہ خشک دودھ کہاں ہے میں نے‬
‫اس کو کہا کہ کچن کے فالں کیبن میں پڑا ہے تو وہ پھر چلی گئی اور چند لمحوں کے بعد پھر آگئی اور کہنے‬
‫لگی کہ مجھے نہیں ملتا آکر دے دو میں اٹھا اور اس کے ساتھ کچن میں چال گیا اور اس کو ایک کیبن سے‬
‫خشک دودھ کا پیکٹ نکال کر دیا اور خود واپس آنے لگا تو اس نے مجھے بازو سے پکڑ لیا اور کہنے لگی کہ‬
‫یہیں ٹھہرو میں چائے بنا لیتی ہوں تو اکٹھے چلتے ہیں آج اس نے مجھے پہلی بار ” ٹچ“ کیا تھا خیر میں نے‬
‫اس کی یہ ”حرکت“ بھی اگنور کردی اور اس کے ساتھ ہی کچن میں کھڑا ہوگیااس کی پیٹھ میری طرف تھی‬
‫جبکہ میں اس کے پیچھے کھڑا ہوا تھا اس کے بال ابھی تک گیلے تھے اور کھلے ہوئے تھے جو اس کی گانڈ کے‬
‫ابھار کو چھو رہے تھے وہ چائے کے لئے کیتلی میں پانی گرم کررہی تھی کہ اچانک مجھ سے گویا ہوئی‬

‫پپو کیا تمہاری کوئی گرل فرینڈ ہے“مجھے اس کی بات سن کر جیسے دھچکا لگا وہ مجھ سے کیا کہنا چاہتی”‪‎‬‬
‫تھی‬
‫ہووووووں“میرے منہ سے صرف یہی لفظ نکل سکا”‪‎‬‬
‫میں نے پوچھا کہ تمہاری کوئی گرل فرینڈ ہے ؟‬
‫نہیں‬
‫کیوں نہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے؟‬
‫کیوں نہیں ہوسکتا‬
‫تم اتنے ہینڈ سم ہو کوئی بھی لڑکی تمہارے جیسے مرد کے ساتھ دوستی کرنا چاہے گی‬
‫کیا تم کرو گی“میں نے نہ چاہتے ہوئے بھی شکار دیکھ کر تیر چھوڑ دیا ‘ میری بات سن کر اس کو جیسے”‪‎‬‬
‫سانپ سونگ گیا وہ خاموشی ہوگئی‬
‫میں نے کیا پوچھا ہے“ میں نے گرم لوہے پر ایک اور چوٹ دے ماری اور ساتھ ہی اس کو کندھوں سے پکڑ کر”‪‎‬‬
‫اس کا منہ اپنی طرف کرلیا اس کا منہ شرم سے سرخ ہورہا تھا کان بھی سرخ ہورہے تھے اس نے نگاہیں نیچی‬
‫کررکھی تھی اور ایک ہاتھ کی انگلی سے اپنے چہرے پر آنے والی بالوں کی لٹ کو کانوں کے پیچھے کررہی تھی‬
‫کہ میں نے اپنا سوال تیسری بار پھر دہرا دیا‬
‫ہاں“ اس کے منہ سے آہستہ سی آواز نکلی پہلے وہ نظریں نیچے کئے ہوئے کھڑی تھی اب میری حالت بھی اس”‪‎‬‬
‫کی طرح ہوگئی میں نے فوری طورپر خود کو سنبھاال اور اس سے کہا‬
‫چائے“میں نے اس کی توجہ کیتلی میں ابلتے ہوئے پانی کی طرف دالئی اور خود کمرے میں آگیا جہاں ابھی”‪‎‬‬
‫تک شطرنج بچھی ہوئی تھی اس نے ایک بار پھر مجھے ”چیک“ دے دیا تھابلکہ یہ صرف ”چیک“ نہیں تھا بلکہ‬
‫یہ ”چیک اینڈ میٹ“ تھااب اس کے آگے کوئی چال نہیں چلی جاسکتی تھی اب بہتر تھا کہ اپنے بادشاہ کو خود‬
‫ہی گرادوں اس کی جیت پر میں ناداں نہیں تھا بلکہ مجھے اس کی جیت پر خوشی محسوس ہونے لگی تھی‬
‫چائے حاضر ہے“ اچانک اس کی آواز سے شطرنج پر لگی نظریں ہٹ گئیں میں نے اس کے ہاتھ سے چائے کا کپ”‪‎‬‬
‫پکڑا تو وہ میرے سامنے آبیٹھی میں نے چائے کا گھونٹ لیتے ہوئے اس کی طرف دیکھا تو اس کے چہرے پر‬
‫جیت کی خوشی اور اطمینان عیاں تھا‬
‫ہوجائے ایک اور بازی“ اس نے مسکراتے ہوئے کہا”‪‎‬‬
‫میں نے کھیلنے سے پہلے ہی ہار مان لی“ میں نے جواب دیا”‪‎‬‬
‫“ایک بار پھر سے اپنے داﺅ پیچ آزما لوشائد کچھ کام بن جائے ”‪‎‬‬
‫“نہیں میرا کام ہار کر ہی بن گیا ہے”‪‎‬‬
‫ہاہاہاہا ہا ہا ہا “اس نے قہقہا لگایا اور چائے کا کپ ایک طرف رکھ کر پھر سے شطرنج کے مہرے سیدھے کرنے”‪‎‬‬
‫لگی‬
‫“میں اب نہیں کھیلوں گا ابھی پرانی شکست کے زخم ہی نہیں بھرے تم پھر سے شکست دینا چاہتی ہو ”‪‎‬‬
‫کھیلو اور مجھے ہرا کر اپنی شکست کا بدلہ لے لو“اس کی بات سن کر میں نے بھی چائے کا کپ ایک طرف”‪‎‬‬
‫رکھا اور اپنے مہرے سیدھے کرنے لگا‬
‫اب کون سی شرط ہوگی“ میں نے اس کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا”‪‎‬‬
‫اس شرط پے کھیلوں گی پیا پیار کی بازی جیتوں تو تجھے پاﺅں ہاروں تو پیا تیری“اس نے پروین شاکر کا”‪‎‬‬
‫شعر کہہ دیا‬
‫میں ہنس دیا اور اس کی چال کا انتظار کرنے لگا اس بار بھی فتح اس کا مقدر بنی آخری چال چلتے ہی اس نے‬
‫پھر سے قہقہا لگایا اور شطرنج کے اوپر سے دونوں ہاتھ میرے گلے میں ڈال کر مجھے اپنی طرف کھینچنے لگی‬
‫میں بھی کیوں پیچھے رہتا میں نے بھی اس کو اپنی باہوں میں لے لیا اس کے گیلے بال اور اس کے جسم پر‬
‫لگے باڈی لوشن سے مجھے شہوت آرہی تھی چند منٹ کے بعد اس نے مجھے خود سے علیحدہ کیا اور کہا” پپو‬
‫مجھے کبھی دھوکہ مت دینا میرے ساتھ جو بھی سلوک کرو گے منظور ہے تمہاری ہر جائز ناجائز بات کو‬
‫مانوں گی مگر کبھی کسی کو میرا رقیب مت بنانا“وہ ایک ایک لفظ ٹھہر ٹھہر کر ادا کررہی تھی‬
‫میں نے اپنے درمیان سے شطرنج اٹھائی اور اس کو ہونٹوں سے چوم لیا پھر اس سے کہا ٹینا کبھی ایسا گمان‬
‫بھی نہ کرنا‬
‫اس کے بعد اس نے ایک بار پھر مجھے اپنے گلے لگایا اور پھر مجھے ہونٹوں سے چومنے لگی اس کے بعد کافی‬
‫دیر تک اس کے ساتھ باتیں ہوتی رہیں اس نے بتایا کہ وہ گاﺅں کی زندگی سے تنگ آچکی ہے اس لئے جاب کے‬
‫بہانے گھر سے یہاں آگئی پہلے روز ہی اس نے مجھے دیکھا تو میں اس کو اچھا لگا اس نے مجھے دکھانے کے‬
‫لئے ہی اپنے لباس میں تبدیلی کی لیکن میں ٹس سے مس نہ ہوا اور اس پر کوئی توجہ نہ دی لیکن آج شطرنج‬
‫کی بساط سے سب کام ہوگئے بات چیت کے دوران اس نے بار بار مجھ سے کہا کہ وہ ہر چیز برداشت کرسکتی‬
‫ہے مگر رقابت برداشت نہیں کرپائے گی اس نے مجھے بتایا کہ اس کی زندگی میں آنے واال میں پہال مرد ہوں‬
‫جس کو اس نے اس طرح سے دیکھا ہے کافی دیر تک باتیں کرنے کے بعد اس نے کہا کہ چلو اب سوتے ہیں میں‬
‫نے اس کو کہا کہ آج وہ میرے کمرے میں ہی سوجائے تو اس نے مجھے ”ٹھینگا“ دکھایا اور اپنے کمرے میں‬
‫جاکر کنڈی لگا لی میں اپنے کمرے میں آگیا اور سوچنے لگا کہ ٹینا کو کس طرح ”مطلب پر الیا جائے اس کے‬
‫ساتھ یہ بھی سوچنے لگا کہ اگر اس کو میری دوسری ”سرگرمیوں“ کے بارے میں علم ہوگیا تو وہ میرے لئے‬
‫خطرناک ثابت ہوسکتی ہے کیوں کہ وہ میرے گھر والوں کو بھی جانتی تھی اس کے عالوہ مجھے یہ بھی‬
‫خدشہ ہونے لگا کہ اس کے ساتھ شادی ہی نہ کرنی پڑے خیر شادی کے بارے میں میں اتنا پریشان نہیں تھا‬
‫کیوں کہ ٹینا میں ایسی کوئی خرابی نہیں تھی جس کو بنیاد بنا کر اس سے شادی سے انکار کیا جاسکے تاہم‬
‫مجھے اپنی دیگر ”سوشل سرگرمیاں“ جاری رکھنا مشکل لگ رہا تھا خیر میں نے مستقبل کے بارے میں باتوں‬
‫کو نظرانداز کردیا اور فوری طورپر ٹینا کے ساتھ سیکس کے لئے سوچنے لگا اس دوران مجھے کب نیند آئی یاد‬
‫نہیں رات کو تقریبًا دو بجے کے قریب مجھے اپنے کمرے میں کسی چیز کے گرنے کی آواز آئی تو میری آنکھ‬
‫کھل گئی‬
‫وہ مجھے ے ے اصل میں ڈر لگ رہا تھا میں تمہارے کمرے میں آئی اور یہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس سے ٹکراگئی“”‪‎‬‬
‫ٹینا پریشانی کے عالم میں زمین پر پڑے گلدان کی طرف اشارہ کررہی تھی زیرو کے بلب کی روشنی میں ٹینا‬
‫کا چہرہ چمک رہا تھا اور وہ پریشانی کے عالم میں عام حاالت کی نسبت کتنی زیادہ خوب صورت لگ رہی‬
‫تھی اس کو میں الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا میں اپنے بستر سے اٹھا اور اس کو پکڑ کر اپنے سینے سے لگا کر‬
‫کہا کہ تم کو ڈر کیوں لگ رہا تھا اگر ایسا تھا تو مجھے آواز دے دیتی‬
‫میں نے سوچا آواز دی تو تم جاگ جاﺅ گے اور تمہارے آرام میں خلل پڑے گا اس لئے خاموشی سے آئی اور‬
‫گلدان نیچے گرنے سے تمہاری آنکھ کھل گئی‬
‫میں اس کو پکڑ کر اپنے ساتھ بیڈ پر لے آیا اور دونوں بیڈپر بیٹھ گئے میں نے اس کے گلے میں ایک بازو ڈال لیا‬
‫اور اس کو اپنے ساتھ لگا لیا اور اس سے پوچھا کہ تم کو ڈر کس بات سے لگ رہا تھا تو کہنے لگی پتا نہیں اور‬
‫ساتھ ہی میرے ساتھ چمٹ گئی میں نے اس کو ہونٹوں سے کس کیا ام م م م م م م م م م م م م م کیا رسیلے‬
‫ہونٹ تھے اس نے پہلے خود کو مجھ سے چھڑانے کی کوشش کی مگر پھر میرا ساتھ دینے لگی وہ بال کی گرم‬
‫لڑکی تھی میں نے اپنا ایک بازو اس کی گردن میں ڈال رکھا تھا اور دوسرے ہاتھ سے اس کے مموں کو دبانے‬
‫لگا جو ایک دم ”ربڑ کی گیند“ کی مانند دبانے پر میری انگلیوں کو پیچھے کی طرف دھکیل رہے تھے اس کے‬
‫ممے میرے اندازے سے زیادہ ٹائٹ تھے جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ کچھ گھنٹے اس کی طرف سے یہ کہنا‬
‫سچ ہے کہ میں اس کی زندگی میں آنے واال پہال مرد ہوں اس نے پہلے میرا ہاتھ اپنے مموں سے ہٹانے کی‬
‫کوشش کی پھر خود کو میرے حوالے کردیا وہ ابھی تک ٹراﺅزر اور ٹی شرٹ میں ملبوس تھی چند منٹ بعد‬
‫اس نے اپنا جسم ڈھیال چھوڑ دیا جس پر میں نے اس کو بیڈ کے اوپر لٹا دیا لیکن اس کی ٹانگیں ابھی تک بیڈ‬
‫کے نیچے ہی تھی میں اس کے اوپر ہی لیٹ گیا اور اس کو کسنگ شروع کردی پھر اس کی شرٹ کو اوپر کردیا‬
‫اف ف ف ف ف ف ف تقریبًا بتیس سائز کے ایک دم گول ممے جیسے پرکار کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہوایک انچ‬
‫کا چوتھائی حصہ کے برابر گالبی رنگ کے نپلز میرے ہواس پر بم گرانے لگے میں نے ایک ہاتھ سے ایک ممے کو‬
‫پکڑا اور دوسرے ممے کے نپل کو منہ میں ڈال کر چوسنا شروع کردیا‬
‫ام م م م م م م “وہ مزے سے منمنانے لگی”‪‎‬‬
‫میں نے ایک نپل منہ سے نکاال اور دوسرا منہ میں ڈال لیااور اس کو چوسنا شروع کردیا مجھ پر بھی عجیب‬
‫سا نشہ طاری ہونے لگا تھا وہ بھی مزے سے ساتویں آسمان پر جاچکی تھی اس کے منہ سے نکلنے والی آہ ہ ہ ہ‬
‫ہ ہ ہ ہ ہ ہ ام م م م م م م م اف ف ف ف ف ‘ بس س س س س کی آوازوں سے میرے جوش میں مزید‬
‫اضافہ ہورہا تھا میں چند منٹ تک اس کے نپلز کو چوسنے کے بعد اٹھ کر بیٹھ گیا اس کے ساتھ وہ بھی شرٹ‬
‫کو نیچے کرتے ہوئے اٹھنے لگی تو میں نے اس کو پھر سے لٹا دیا جس پر اس کے منہ سے پپووووووو کا لفظ‬
‫نکال تو میں نے اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر اسے مزید کچھ کہنے سے روک دیا وہ پھر سے لیٹ گئی‬
‫میں نے اس کو پکڑ کر پوری طرح بیڈ کے اوپر کیا اور اس کے پاﺅں سے چپل اتار کر نیچے پھینک دی اس کے‬
‫بعد پھر اس کی شرٹ اوپر کر کے اس کے مموں اور نپلز کو چوسا پھر اس کی ٹانگیں سیدھی کرکے ان کے اوپر‬
‫بیٹھ گیا اور اس کے پیٹ پر آہستہ سے اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیاں پھیرنے لگا جیسے اس پر کوئی جادو‬
‫کررہا ہوں اس کے منہ سے پھر سسکاریاں نکلنے لگیں اور وہ اپنے ٹانگوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کرنے لگی‬
‫مگر ٹانگوں پر میں بیٹھا ہوا تھا جس پر وہ ان کو اکٹھا نہ کرسکی لیکن بار بار میرے ہاتھ پیچھے کرنے کی‬
‫کوشش کرتی رہی جب میں باز نہ آیا تو اس نے اپنے دونوں ہاتھ اپنی آنکھوں پر رکھ لئے اس کے منہ سے اب‬
‫بھی سسکاریاں نکل رہی تھی کچھ دیر بعد اس نے اپنی زبان منہ سے باہر نکالی اور اپنے دانتوں نے نیچے دبا‬
‫لی پھر میں اس کی ٹانگوں سے اتر کر پاس ہی گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور اس کے پیٹ پر اپنی زبان پھیرنے‬
‫لگا جس پر اس کے منہ سے مزید زور سے سسکاریاں نکلنے لگیں اس نے ابھی بھی اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھے‬
‫ہوئے تھے پھر میں اس کا ٹراﺅزر اتارنے لگا تو وہ پھر سے اٹھ کر بیٹھ گئی اور کہنے لگی پپووووو بس میں نے‬
‫اس کو پھر سے پکڑ کر لٹا دیا اور اس کا ٹراﺅزر اتار دیا پھر اس کو اٹھا یاا ور اس کی ٹی شرٹ بھی اتار دی‬
‫اس کے بعد اس نے مجھے گلے لگا لیا میں نے اس کو خود سے علیحدہ کیا اور اس کو لٹا دیا اب وہ بالکل ننگی‬
‫میرے سامنے لیٹی ہوئی تھی اس کا سانوال بدن میرے سامنے تھا جس کو دیکھ کر میرا بھی برا حال ہورہاتھا‬
‫شلوار کے اندر سے میرے لن کا ابھار دیکھا جاسکتا تھا میںنے اٹھ کر اپنے کپڑے بھی اتارے اور اس کے اوپر‬
‫لیٹ گیا اور اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دئےے اچانک اس نے میرا منہ اپنے ہاتھ سے پکڑ کر ہٹایا اور کہنے‬
‫لگی ” پپو مجھے کبھی دھوکہ نہ دینا“ میں نے پھر سے اس کو اپنی ”وفاداری “ کا یقین دالیا اور اس کے ہونٹ‬
‫چوسنا شروع کردیا پھر میرے ہونٹ اس کی گردن پر چلے گئے اس کے بعد اس کے مموں پر پھر میں نیچے ہوا‬
‫اور اس کے پیٹ پر اپنی زبان پھیرنا شروع کردی پھر جیسے ہی میں مزید تھوڑا سا نیچے ہوا اور اس کی ناف‬
‫پر میری زبان پھرنے لگی وہ مزے کی انتہا کو پہنچ رہی تھی اور دوہری ہورہی تھی اس کے منہ سے پھر نکال ن‬
‫ن ن ن نہی یں میں رکنے کی بجائے مزید تیزی سے اپنی زبان چالنے لگا میرا لن مزید ٹائٹ ہورہاتھا اور اپنے فل‬
‫سائز پر پہنچ چکا تھا دل کررہا تھا کہ اپنے لن کو اس کی پھدی میں ڈال دوں‬

‫میں نے اٹھ کر اپنے کپڑے اتارے اور اس کے اوپر لیٹ گیا اور اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دئےے‬

‫اچانک اس نے میرا منہ اپنے ہاتھ سے پکڑ کر ہٹایا اور کہنے لگی ” پپو مجھے کبھی دھوکہ نہ دینا“ میں نے پھر‬
‫سے اس کو‬

‫اپنی ”وفاداری “ کا یقین دالیا اور اس کے ہونٹ چوسنا شروع کردیا پھر میرے ہونٹ اس کی گردن پر چلے گئے‬
‫اس‬

‫کے بعد اس کے مموں پر پھر میں نیچے ہوا اور اس کے پیٹ پر اپنی زبان پھیرنا شروع کردی پھر جیسے ہی‬
‫میں مزید‬

‫تھوڑا سا نیچے ہوا اور اس کی ناف پر میری زبان پھرنے لگی وہ مزے کی انتہا کو پہنچ رہی تھی اور دوہری‬
‫ہورہی تھی اس‬

‫کے منہ سے پھر نکال ن ن ن ن نہی یں میں رکنے کی بجائے مزید تیزی سے اپنی زبان چالنے لگا میرا لن مزید‬
‫ٹائٹ‬

‫ہورہاتھا اور اپنے فل سائز پر پہنچ چکا تھا دل کررہا تھا کہ اپنے لن کو اس کی پھدی میں ڈال دوں مگر میں‬
‫اپنے ساتھ‬

‫ساتھ ٹینا کو بھی فل انجوائے کرانا چاہتا تھا اس کے بعد میں نے اپنے زبان ٹینا کی بالوں سے پاک رانوں پر‬
‫پھیرنا‬

‫شروع کردی اب شائد یہ سب کچھ ٹینا کی برداشت سے باہر ہورہا تھا اس نے اپنی ٹانگیں اکٹھی کرلیں اور‬
‫مجھے سر سے‬

‫پکڑ کر اوپر کرلیا اور کہنے لگی اب مزید برداشت نہیں ہورہا میں نے خود کو اس سے چھڑایا اور پھر سے اس‬
‫کی ٹانگیں‬
‫سیدھی کرکے ان پر باری باری زبان پھیرنے لگا اس نے مجھے پھر اوپر کیا میں سمجھ گیا کہ اب ٹینا پوری‬
‫طرح تیار‬

‫ہوچکی ہے پھر میں اس کے ٹانگوں کے درمیان میں آگیا اور اس کی ٹانگیں پکڑ کر اپنے کولہوں پر رکھنے لگا کہ‬
‫اچانک‬

‫اس کی نظر میرے لن پر پڑی جو لوہے کے کسی راڈ کی طرح سیدھا کھڑا ہوا تھا جس پر اس کے چہرے پر‬
‫خوف طاری‬

‫ہوگیا اور کہنے لگی ہائے میرے ربا ااااا یہ اتنا بڑا مجھے تو مار ڈالے گا اس نے پھر سے ٹانگیں اکٹھی کرلیں اور‬
‫اٹھنے کی‬

‫کوشش کرنے لگی میں نے اس کو پھر سے لٹا تو اس نے مجھ سے کہا ”پپو پلیز آج میں مزید کچھ نہیں‬
‫کرسکتی آج جانے‬

‫دو یہ سب پھر کبھی “ میں نے اس کی بات ان سنی کردی اور اس کو پھر سے لٹا یا اور اس کی ٹانگیں اکٹھی‬
‫کر کے پھر سے‬

‫کولہوں پر رکھیںاس پھدی بالوں سے بالکل پاک تھی لگتا تھا ابھی ابھی بال صاف کئے ہوںاس کی پھدی کافی‬
‫گیلی‬

‫ہوچکی تھی میں نے اس کی پھدی پر ایک بار ہاتھ پھیرا اور پھر اس کی پھدی پر اپنا لن فٹ کرکے اس کے‬
‫اوپر لیٹ گیا‬

‫اس نے اپنی آنکھیں سختی سے بند کرلیں میں نے اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور اس کے دونوں بازوں‬
‫کو‬

‫پھیال کر ان پر اپنے ہاتھ رکھ دیئے اس کے بعد اس کے ہونٹوں کوچوسنا شروع کردیا جیسے ہی اس کا دھیان‬
‫کسنگ کی‬

‫طرف ہوا میں نے ہلکا سا جھٹکا دیا جس پر اس نے سر کو دوسری طرف کیا اور کہا پپو مجھے بہت پین ہورہی‬
‫ہے پلیز مجھے‬

‫چھوڑ دو میں نے پھر سے اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور اپنی فل طاقت سے اس کی پھدی میں اپنا‬
‫لن‬

‫دھکیل دیا جس کے ساتھ ہی اس کے ناک سے اووووووووں کی آواز نکلی اور اس کی آنکھیں جیسے پھٹنے‬
‫لگی ہوں اور‬
‫ساتھ ہی دونوں آنکھوں سے آنسو نکل آئے میرا آدھے سے کچھ کم لن اس کی پھدی میں جاچکا تھا میں نے‬
‫اس کے‬

‫ہونٹوں کو نہ چھوڑا اور اس کی کسنگ کرتا رہا تاہم اس کی پھدی میں لن کو حرکت نہ دی چند لمحے تک اسی‬
‫طرح اس‬

‫کے اوپر لیٹا ہوا کسنگ کرتا رہا وہ بار بار اپنے ہاتھ چھڑانے کی کوشش کرتی رہی لیکن میں نے ان کو سختی‬
‫سے پکڑے‬

‫رکھا چند منٹ تک کسنگ کے بعد اس کے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ ہٹائے تو اس کے منہ سے تکلیف کے مارے ایک‬

‫چیخ نکل گئی اور ساتھ ہی وہ رونے لگی اس کے ساتھ ہی اس نے کہا پپو میں آج زندہ نہیں بچوں گی مجھے‬
‫بہت تکلیف‬

‫ہورہی ہے پلیز بس کرو میں نے پھر اس کو کسنگ شروع کی اور چند لمحے بعد ایک اور زور دار جھٹکا دیا اب‬
‫کی بار پھر اس‬

‫کی آنکھیں ایسے کھل گئیں جیسے ابھی پھٹ جائیں گی اور ساتھ پھر سے آنسو جاری ہوگئے اب دیا جانے واال‬
‫جھٹکا اپنا‬

‫کام دکھا گیا تھا اور میرا لن جڑ تک اس کی پھدی میں چال گیا تھا میں نے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں سے ہٹائے‬
‫تو وہ‬

‫چیخنے لگی پپو پلیز اس کو نکالو میں مرجا‬

‫ﺅ‬

‫ں گی ہائے ئے ئے ئے ئے ئے ئے اف ف ف امی جی جی ی ی ی ی میں مر گئی چیخوں کے ساتھ ہی اس نے اپنا‬


‫سر‬

‫ادھر ادھر پٹخنا شروع کردیا میں نے اس کے سر کو پکڑا اور پھر کسنگ کرنے لگا لیکن اس نے پھر اپنا سر چھڑا‬
‫کر سر پٹخنا‬

‫شروع کردیا میں نے اس کو کہا کہ ٹینا ذرہ حوصلہ کرو ابھی ساری تکلیف دور ہوجائے گی لیکن اس کی‬
‫چیخوں میں مزید‬

‫تیزی آگئی اس کا جسم ٹھندا ہوگیا اور وہ کانپنے لگی لیکن میں نے اپنا لن اس کی پھدی سے نہ نکاال اور اس‬
‫کے اوپر ہی اس‬
‫کو حرکت دیئے بغیر ہی لیٹا رہا اس نے خود کو میرے نیچے سے نکالنے کی کوشش بھی کی لیکن ناکام رہی پھر‬
‫چند منٹ‬

‫بعد اس کی تکلیف میں کچھ حد تک کمی ہوگئی اور اس نے مجھے کمر سے پکڑ لیا پھر میں نے اس کو دوبارہ‬
‫کسنگ کی اور اس‬

‫سے پوچھا کہ تکلیف ختم ہوئی کہ نہیں تو اس نے ناں میں سرہالیا اور پھر کہنے لگی کچھ کم ہوئی ہے پھر‬
‫میں اس کے اوپر‬

‫سے اٹھا اور اپنے لن کو آہستہ آہستہ سے اس کی پھدی میں حرکت دینا شروع کی وہ پھر سے چال اٹھی پپو‬
‫آرام سے ہائے‬

‫میں مر گئی ہائے امی جی ی ی ی ی آرام اس اس س ام اف ف ف ف ف میں آہستہ آہستہ سے اس کی پھدی‬


‫میں اپنے‬

‫لن کو اندر باہر کرتا گیا کچھ دیر بعد اس کی آواز سے درد کا عنصر کم اور مزے کا زیادہ ہونے لگا اس پر میں‬
‫نے اپنی سپیڈ‬

‫تھوڑی سی بڑھائی تو وہ پھر سے چالنے لگی جس پر میں نے سپیڈ پھر سے کم کردی اب وہ میرا پوری طرح‬
‫ساتھ دے رہی تھی لیکن جیسے ہی میں سپیڈ پکڑنے لگتا وہ چالنے لگتی جس پر میں آہستہ آہستہ لگا رہا‬
‫تقریبًا پانچ منٹ کے بعد اس نے مضبوطی سے میری کمر کو پکڑ لیا اور اس کا جسم اکڑنے لگا پھر اس کا جسم‬
‫جھٹکے لینے لگا اور وہ فارغ ہوگئی اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے ناخن میری کمر پر گاڑ دیئے جس سے تکلیف‬
‫کے باعث میرے ہونٹوں سے بھی تکلیف کے مارے ایک ہلکی سی آہ نکل گئی لیکن میں نے اپنا کام جاری رکھا‬
‫مزید چند منٹ کے بعد وہ پھر سے چھوٹ گئی اور چند منٹ کے بعد میں بھی چھوٹ گیا میں نے اپنی ساری‬
‫منی اس کی پھدی میں ہی ڈال دی اور فارغ ہوتے ہی اس کے اوپر ہی لیٹ گیا کمرے میں ہیٹر لگا ہوا تھا اور‬
‫چند منٹ پہلے ہم دونوں کے جسم تپ رہے تھے لیکن اس وقت دونوں کے جسم ٹھنڈے ہوچکے تھے اس کا جسم‬
‫برف کی مانند تھا میں نے اس کے اوپر لیٹے لیٹے پاس پڑا کمبل اوپر لیامیرا لن ابھی تک سختی میں تھا اور‬
‫اس کی پھدی کے اندر ہی تھا ہم دونوں لمبے لمبے سانس لے رہے تھے چند منٹ اس کے اوپر ہی لیٹا رہا پھر میرا‬
‫لن اس کی پھدی میں ہی اپنی سختی کھوتا گیا اور سکڑ کر خود ہی باہر نکل گیا میں اس کے اوپر سے ہٹا اور‬
‫اس کے ساتھ لیٹ گیا میں نے اپنا ایک بازو اس کی گردن کے نیچے کرکے اس کی گردن اپنے کندھے پر رکھ لی‬
‫وہ بے سدھ ہوچکی تھی اس کی گردن جیسے لڑک رہی ہو وہ لمبے لمبے سانس لے رہی تھی میں نے اس کے‬
‫گالوں کو تھپتھپایا لیکن وہ بدستور آنکھیں بند کئے لیٹی رہی اس کا جسم ابھی تک ٹھنڈا تھا میں خیر میں نے‬
‫اس کو ہالنا بند کیا اور لیٹ گیا گھڑی پر نظر پڑی تو صبح کے چار بج رہے تھے گویا ہم لوگ قریبًا دو گھنٹے تک‬
‫پیار پیار کھیلتے رہے پھر میری آنکھ لگ گئی ہم دونوں ایک ہی کمبل میں ننگے سو گئے میری آنکھ کھلی تو‬
‫دوپہر کے گیارہ بج رہے تھے ٹینا ابھی تک سو رہی تھی لیکن اب اس کے جسم کا درجہ حرارت نارمل تھا میں‬
‫نے اس کے گالوں کو تھپتھپایا تو ہوووں ہووووں کے کرکے اس نے اپنی آنکھیں کھول دیں میں نے اس سے کہا‬
‫اب کیا حال ہے تو اس نے مجھے اپنی باہوں میں بھینچ لیا میں نے اس کو کہا کہ اب اٹھو گیارہ بج رہے ہیں‬
‫میں بازار سے ناشتہ لے کر آتا ہوں میں نے خود سے کمبل ہٹایا اور باتھ روم میں چال گیا میں نے دیکھا کہ اس‬
‫کی پھدی سے نکلنے والے خون سے میرا لن بھی سرخ ہوا تھا میں نے اس کو اچھی طرح سے دھویا اور پھر‬
‫غسل کرکے تولیہ لپیٹ کر باہر آگیا جہاں میں نے شلوار قمیص پہنی اور اس کو اٹھنے کے لئے کہا اس نے بھی‬
‫کمبل اوپر سے ہٹایا اور کھڑی ہوگئی اور کھڑی ہوتے ہی لڑکھڑا گئی میں نے اس کو سہارا نہ دیا ہوتا تو وہ گر‬
‫جاتی اس نے مجھے کہا کہ مجھے ابھی تک درد ہورہا ہے میں نے اس تسلی دی کہ تھوڑی دیر میں درد ختم‬
‫ہوجائے گا پھر اس کو پکڑ کر باتھ روم میں چھوڑ کر آیا تو دیکھا کہ میرے بیڈ کی چادر خون سے پوری طر ح‬
‫سرخ ہوچکی تھی میں نے چادر اکٹھی کرکے ایک طرف رکھی تو بیڈ کے میٹرس پر بھی خون کے داغ تھے‬
‫کچھ دیر کے بعد باتھ روم سے ٹینا نے آواز دی کہ کپڑے پکڑا دو میں نے اس کو کپڑے دیئے تو وہ پہن کر باہر‬
‫آگئی میں نے کہا کہ ناشتہ لے کر آتا ہوں تو کہنے لگی ابھی صرف چائے دوپہر میں کچھ کھائیں گے پھر ہم‬
‫دونوں نے کچن میں جاکر پھر مخشک دودھ کی چائے بنائی اور پی ساتھ میں کچھ بسکٹس لئے ٹینا نے کہا کہ‬
‫اسے ابھی تک تکلیف ہورہی ہے جس پر میں نے اس کو ایک پین کلر دی جس پر اس کو کچھ دیر بعد آرام آگیا‬
‫اتوار کی چھٹی تھی ہم دونوں گاڑی پر النگ ڈرائیو پر نکل گئے اس رات پھر میرا سیکس کا ارادہ تھا لیکن ٹینا‬
‫نے کہا کہ ابھی بھی وہ پین فیل کررہی ہے جس پر میں نے کچھ نہ کیا لیکن ہلکی پلکی کسنگ ضرور کی اس‬
‫کے بعد تقریبًا تین ہفتے تک روزانہ سیکس کرتے رہے اس دوران ٹینا نے ہاسٹل کی تالش بھی روک دی اور اپنے‬
‫گھروالوں کو بتایاکہ وہ اس کی تالش میں ہے جیسے ہی کوئی اچھا ہاسٹل مال وہ یہاں سے شفٹ ہوجائے گی‬
‫پھر ٹینا نے ایک روز مجھے بتایا کہ اس کو مینسز نہیں ہوئے تو میں نے اس کو پریگنینسی سٹک الکر دی جس‬
‫پر ہمیں معلوم ہوا کہ وہ حاملہ ہوچکی ہے پھر ہم لوگ ایک لیڈی ڈاکٹر کے پاس بھی گئے جس نے ہمیں مبارک‬
‫باد دی کہ ہم لوگ ماں باپ بننے والے ہیں جس پر ہم دونوں کافی گھبرائے میں نے ٹینا کو کہا کہ وہ حمل گروا‬
‫دے لیکن وہ نہ مانی جس پر ہم دونوں نے گھروالوں سے چوری نکاح کرلیا اور پھر گھر والوں کو بتادیا پہلے‬
‫دونوں اطراف سے انکار کیا گیا لیکن بعد میں مجبورًا دونوں مان گئے ہماری شادی تقریبًا تین ماہ تک بہت‬
‫بہترین چلتی رہی اور اس دوران میں بھی اپنی دوسری ”سرگرمیوں“ سے باز رہا لیکن پھر ایک روز ٹینا کو‬
‫میرے موبائل میں موجود مختلف لڑکیوں کے ایس ایم ایس سے میری کرتوتوں کا علم ہوگیا جس پر اس نے‬
‫مجھ سے بہت لڑائی کی میں نے اس کو جھوٹ بول کر بہت منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانی اور اس نے‬
‫ایک روز کسی لیڈی ڈاکٹر سے جاکر اپنا حمل گروا دیا اس کے بعد اس نے مجھ سے طالق لے لی اس کے بعد‬
‫اس نے اپنی رہائش ایک سرکاری ہاسٹل میں رکھ لی اور اس وقت سے ابھی تک شادی نہیں کی ہمارے درمیان‬
‫طالق کے باعث دونوں خاندانوں کے درمیان کئی سالوں سے قائم تعلقات بھی ختم ہوچکے ہیں میں ابھی تک‬
‫ٹینا کو نہیں بھال سکا کئی بار میں نے اس کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے رابطہ نہیں کیا‬
‫میں اس کے ساتھ بتائے جانے والے ایک ایک لمحے کو ابھی تک یاد کرتا ہوں اور اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ‬
‫ٹینا کے ساتھ سیکس کرنے اور وقت گزارنے کا جو مجھے مزہ مال ہے‬
© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved

You might also like