You are on page 1of 5

‫خالہ کے ساتھ کزن کو بھی ٹھوک دیا‬

‫میرا نام عابد حیات ہے اور میں کوہاٹ کا رہنے واال ہوں۔ پہلی بار اپنی کہانی یہاں شائع کر رہا ہوں ُا مید ہے سب‬
‫کو پسند آئی گی۔ مجھے یہ کہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ یہ ایک سچھی کہانی ہے کیونکہ میری کہانی‬
‫سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ اس کہانی میں کتنی حققیقت ہے۔ میں ایک مڈل کالس خاندان سے تعلق رکھتا‬
‫ہوں۔ میرے والد صاحب ایک سکول ہیڈماسٹر ہیں۔اور میری ماں ایک سیدھی سادھی گھریلوں عورت۔ ماشا‬
‫اللہ ہماری فیملی ایک خوشخال فیملی ہے۔ ہم تین بہن بھائی ہیں۔یعنی میں اور میری دو بہن سمینہ اور‬
‫سعدیہ۔ یہ کہانی ُا س وقت کی ہے جب میں نے آٹھویں جماعت کاکے سہماہی امتخان دینے کے بعد امی سے‬
‫ماموں کے گھر جانے کی فرمائش کی‪ ،‬میں اور میری بہن سمینہ عموما چھٹیوں میں ماموں کے گھر جاتے تھے۔‬
‫اس بار بھی ہم کو جانے کی فورََا اجازت مل گئی۔میں یہ بھی بتاتا چلوں کے میری ننیال بنوں میں رہتی ہے۔ ہم‬
‫اتوار کے دن کوہاٹ سے بنوں روانہ ہو گئے جو کہ تقریبَا ‪ 2‬گھنٹے کا سفر ہے۔ ہمارے ماموں کا گھر بنوں میں ایک‬
‫پسماندہ گاوں میں ہے۔ میرے ماموں کا خاندان کوئی اتنا بڑا خاندان نہیں ہے۔ میرے ایک اکلوتے ماموں‪ ،‬ایک‬
‫نیک دل اور ہنس مک ممانی‪ ،‬دو کزن عدنان اور عمر اور ایک کزن شمائلہ۔ اس کے عالوہ جو ہم سب کی جان ہے‬
‫وہ میری پیاری خالہ رخشندہ۔ ہمارے ماموں کا گھر بہت بڑا پر لوگ بہت کم اس لئے گھر بہت ہی بڑا لگتا ہے۔ ہم‬
‫جب پہنچے تو سب کے چہروں پر خوشی کھل گئی۔کیونکہ ہم تقریبا ‪ 2‬سال بعد انے موموں کے گھر آئے تھے۔‬
‫خالہ اور ممانی تو ہم دونوں پر قربان ہوئے جا رہی تھیں۔‬
‫شام کو ماموں نے کھانے کا خوب اہتمام کیا ہوا تھا اور ایک عرصے بعد گاوں کے کھانے اور دیسی گھی کھانے‬
‫سے برسوں کی بھوک مٹ گئ۔ یہ دسمبر کی سرد راتیں تھیں اس لئے ہم چٹائی پر ہی کمبل ُا ڑھ کر دیر تک گپ‬
‫شپ لگاتے رہے۔ پھر باری باری سب کو نیند آنے لگی۔ اور سمینہ تو سب سے پہلے ہی شمائلہ کے ساتھ ُا س کے‬
‫کمرے میں سو چکی تھی ۔ ممانی نے مجھ سے کہا کہ میں نے تمہارے لئے عدنان اور عمر کے ساتھ بیڈ لگایا ہے‬
‫پر میں نے کہا کہ ممانی آپ کو نہیں پتہ کہ میں آنٹی کے عالوہ کہیں اور نہیں سوتا ۔ یہ سن کر خالہ مسکرائی‬
‫کہ ُا ونٹ جتنا قد ہو گیا ہے پر اب بھی وہی بچپنا نہیں گیا۔ خالہ نےممانی سے کہا کہ عابد میرے ساتھ سوجائے‬
‫کوئی بات نہیں۔ میں جب خالہ کے روم میں گیا تو وہا ں صرف ایک ہی ڈبل بیڈ تھا جس پر خالہ نے دو‬
‫رضائیاں لگا دیں۔ اور میں دیوار کی طرف جس کی ایک کھڑکی ماموں کے کمرے کی طرف کھلتی تھی سو گیا‬
‫اور خالہ بیڈ کے دوسرے کونے پر سو گئیں اور دس منٹ میں خراتے بھرنے لگی۔ پر مجھے نئی جگہ پر نیند‬
‫نہیں آرہی تھی۔ اس لئے بار بار کروٹیں بدل رہا تھا۔ اس اثنا میں مجھے ماموں اور ممانی کی ہلکی ہلکی باتیں‬
‫کرنے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ کیونکہ ماموں اور ممانی کا بیڈ بلکل کھڑکی کے ساتھ تھا اس لئے جب میں‬
‫ذرا کان کھڑکی کے ساتھ لگایا تو مجھے ممانی کی تیز تیز سانسوں کی آوازیں سنائی دینے لٰگیں۔ میرے دل میں‬
‫اشتیاق بڑھ گیا کہ ممانی کی طعبیت تو خراب نہیں ہوئی ۔ اس لئے کھڑکی کے ایک سوراخ سے جب آنکھ‬
‫لگائی تو سامنے کا منظر دیکھ کر میری آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئی۔ہلکی ہلکی روشنی میں ممانی کے ُا وپر‬
‫ماموں لگا ہوا ُا وپر نیچے ہو رہا تھا اور دونوں بلکل کپڑوں سے عاری تھے۔ یہ منظر دیکھ کر مجھے میں ایک‬
‫عجیب کفیت پیدا ہو گئی اور پہلی بار مجھے اپنا لوڑا کھڑا ہوا محسوس ہوا اور مذید سخت ہوتا جا رہا تھا۔‬
‫کیونکہ ماموں نے بھی پنا لوڑا اندر کیا ہوا تھا اور بہت تیزی سے آگے پیچےہو رہا تھا اور میرا ہاتھ بھی خود‬
‫بخود اپنے لوڑے پر چال گیا۔ اتنے میں ماموں اور ممانی کی خرکتیں آہستہ ہو گئیں اور ممانی اپنے کپڑے پہن‬
‫کر سو گئیں۔ میرے دماغ میں ایک آندھی چل رہی تھی۔ اور میں نے پھر رضائی ُا ڑھ کر جو دوسری طرف‬
‫کروٹ بدلی تو میرا کھڑا ہوا لوڑا میرے قریب آچکی خالہ کے گانڈ سے ٹکرا گیا ۔ خالہ نیند کی بہت پکی ہے اس‬
‫لئے ُا س کو پتہ بھی نہیں چال پر مجھ میں ایک بجلی کوند گئی۔ میں خالہ کے اور قریب ہو گیا اور اپنا لوڑا‬
‫ُا س کے گانڈ کے ساتھ تھوڑا اور سختی سے دبایا تو جسم میں کرنٹ بہنے لگا کیونکہ خالہ کی گانڈ بہت نرم‬
‫تھی۔ پانچ منٹ تک میں اسی خالت میں رہا پھر میں نے اپنا لوڑا اپنے شلوار سے نکال دیا اور خالہ کی شلوار‬
‫بھی نیچے کرلی اور خالہ کے گانڈ کے درمیاں لوڑا دے کر آہستہ آہستہ مسلنے لگا۔ مجھے لگا کہ میں آسمانوں‬
‫میں ُا ڑ رہا ہوں۔ اسی دوراں خالہ نے کروٹ بدلی اور ُا س کا چہرہ میرے سامنے آگیا۔ میں دو منٹ تک انتظار‬
‫کرتا رہا پھر میں نے ُا س کی آگے سے بھی شلوار نیچے کی اور اپنا لوڑا ُا س کے بالوں سے بھرے چوت پر رگڑنا‬
‫شروع کیا اب تو مجھے سے قابونہیں ہو پا رہا تھا اس لئے خالہ کو سیدھا لیٹا کر ُا س کے ُا وپر سوکر ُا س کے‬
‫رانوں میں اپنا لوڑا دے کر ہالنے لگا۔ مجھے اسی دوران محسوس ہوا کہ خالہ کی سانسیں تیز ہونے لگی ہیں پر‬
‫وہ جان بوجھ کر سونے کا بہانہ کر رہی ہے۔ اسے لئے میرا حوصلہ بڑھ گیا ویسے بھی میرے سر پر اس وقت‬
‫شیطان بیٹھا ہوا تھا اور مجھے وہ خالہ نہیں ایک عورت دیکھائی دے رہی تھی۔ جرات پا کر میں نے فیصلہ کیا‬
‫کہ جس انداز سے ماموں کر رہے تھے میں بھی ُا سی طرح ٹرائی ماروں اس لئے میں نے خالہ کی پوری شلوار‬
‫ُا تار دی اور اپنی بھی اور اپنے لوڑے کو خالہ کی چوت پر رکھ کر اندر کرنے کی کوشش کرنے لگا پر وہ اندر‬
‫نہیں جا رہا تھا۔ پھر میں اپنے لوڑے کے سر پر تھوڑا سا تھوک لگا ئی اور خالہ کے چوت پر پھر اپنا لوڑا رکھا‬
‫اور زور سے جو جھٹکا لگایا تو میرے لوڑے کا سرا اندر چال گیا پر ساتھ ہی خالہ کی آہ کی آواز بھی آئی پر‬
‫مجھے اس وقت کچھ نطر نہیں آرہا تھا میں نے اور زور لگایا اور پورا کے پورا اندار کر دیا ۔ لگتا تھا کہ خالہ کا‬
‫چوت پہلے سے کھال تھا کیونکہ اندر کرنے میں کوئی تکلیف نہیں ہوئی پھر میں نے جو چودنا شروع کیا تو‬
‫خالہ نے بھی جوش سے آہ آہ کی ہلکی ہلکی آوازیں نکالنا شروع کی اور اس دوران پانچ منٹ میں خالہ کے‬
‫چوت سے پانی کا فوارہ نکل گیا پر میں اپنی دھن میں ُا س کو چود رہا تھا اور خوب مزا آرہا تھا۔ اتنے میں‬
‫مجھے لگا کہ میرے لوڑے سے کچھ نکل رہا ہے اور اچانک میں نے گرم پانی خالہ کے اندر چھوڑ دیا۔ اور جلدی‬
‫سے شلوار پہن کر ساتھ سو گیا۔‬
‫رات کو خالہ کے ساتھ سکس کرنے کے بعد میری تو زندگی بدل گئی۔ اور میں نے پہلی بار کسی عورت کا ذائقہ‬
‫چکھا ۔ اور جب زبان کو ایک زائقہ چڑھ جاتا ہے تو پھر دل کی خواہش ہوتی ہے کہ یہ ذائقہ بار بار چکھا جائے۔‬
‫اس لئے جب صبح ُا ٹھا تو خالہ سے آنکھ نہیں مال پا رہا تھا۔ پر جب میں واش روم سے آیا تو خالہ میرے لئے‬
‫ناشتہ لگا چکی تھی اوریہ محسوس ہی نہیں ہونے دیا کہ رات کو کیا ہوا ہے۔ میں نے بھی بات چھیڑنے کی‬
‫کوشش نہیں کی پر رات کے تمام مناظر ایک ایک کرکے میرے آنکھو ں کے سامنے ناچ رہے تھے۔ جب میں نا‬
‫ممانی کو دیکھا تو مجھے وہ چلتی ہوئی بھی ُا سی طرح ننگی دکھائی دے رہی تھی اور میرا دل چاہ رہا تھا‬
‫کہ کاش ماموں کی جگہ میں ُا ن کے ساتھ سوجاتا۔ کیونکہ ممان کے فیگر بہت بڑے ہیں۔ اور اس کی گانڈ بھی‬
‫بہت نکلی ہوئی تھی اور دیکھ کے دل مچل رہا تھا کہ اس کو کسی طریقے سے مس کیا جائے۔پر کوئی تدبیر‬
‫سوچ میں نہیں آرہی تھی۔دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد سر میں شدید درد شروع ہوااور ہلکا ہلکا بخار بھی‬
‫چڑھ گیا ۔ممانی نے میری حالت دیکھی تو سردرد اور بخار کی گولیاں دیں اور کہا کہ میرے روم میں سو جاو‬
‫اور آرام کرلو۔ جب میں ممانی کے روم میں سو گیا تو تو ممانی بھی باتیں کرتی ہوئی میرے سرہانے بیٹھ گئی‬
‫اور میرا سر ہلکا ہلکا دبانے لگی۔ مجھےاس کے ہاتھوں کے لمس سے بہت سرور ملنے لگا اور میری کہنی بھی ُا س‬
‫کے رانوں سے مس ہونے کی وجہ سے میرا لوڑا کمبل کے اندر پوری طرح کھڑا ہوگیا۔ گولیاں کھانے سے اور‬
‫ممانی کے لمس کی گرمی سے میری حالت بہت بہتر ہوئی ‪ ،‬پر میرے اندر کی گرمی پوری طرح جاگ گئی تھی۔‬
‫اور قدرتی طور پر میرا ہاتھ میرے لوڑے پر چال گیا اور میں وہاں ممانی میرے بالوں میں ہاتھ پھیر رہی تھی‬
‫اور یہاں میں اپنے لوڑے کو سہال رہا تھا‪ ،‬بہت زیادہ مزا آرہا تھا۔ پر اچانک ممانی کو خالہ نے آواز دی اور ممانی‬
‫باہر چلی گئی اور میرا سارا موڈ خراب کر دیا۔ میں خود پر برا بال کہتا ہوا پتہ نہیں کس ٹائم نیند کی وادیوں‬
‫میں کھو گیا۔ گولیوں کے اثر سے میں بہت دیر تک سوتا رہا اور عصر کے وقت میری آنکھ کھلی۔ تو جسم بہت‬
‫ہلکا محسوس ہوا۔ ممانی کے کہنے پر میں نے تھوڑا سا کھیر کھایا۔ ھر عدنان آگیا اور کہا کے چلو تھوڑا باہر‬
‫گھومنے چلتے ہیں۔ میں بھی عدنا ن کے ساتھ ہوتا ہوا دور کھیتوں میں نکل گیا۔ عدنان کے ساتھ میری کافی بے‬
‫تکلفی ہے۔ میں نے عدنان سے کہا کہ یار تم کو کیا اچھا لگتا ہے۔ تو اس نے کہا کہ مجھے تو فلمیں بہت اچھی‬
‫لگتی ہیں۔ میں نے کہا کہ انڈین فلمیں تو ُا س نے کہا کہ نہیں مجھے سکس کی فلمیں بہت اچھی لگتی ہیں پر‬
‫کوئی موقع نہیں ملتا دیکھنے کا کبھی کبھی یاسر چاچا کے بیٹے سلمان کے موبائل میں دیکھ لیتا ہوں پر وہ‬
‫بھی ڈر ڈر کر۔ میں ُا س کے شانوں پر ہاتھ مار کر کہا کہ یہ کیا بڑی بات ہے میرے پاس موبائل میں بہت سی‬
‫سکس فلمیں پڑی ہیں۔ اس کو یقین نہیں آرہا تھا جب میں نے موبائل نکال کربرایانا بنک‪ ،‬جیل کیلی‪،‬جولیا آن‬
‫اور کارا فن کی فل کہ سب پورن سٹار ہیں کی فلموں کی ایک ایک جھلک دکھا دی۔ عدنان نے کہا کہ عابد کیا‬
‫میں آج رات یہ سب دیکھ سکتا ہوں میں نے کہا کہ ہان کیوں نہیں پر اگر میرا کوئی کال آئی تو کیا ہوگا۔ تو‬
‫عدنان نے کہا کہ آج تم میرے ساتھ میرے روم میں سو جانا۔ میں نے بے دلی سے کہا کہ ٹھیک ہے کیونکہ مجھے‬
‫تو خالہ کا چسکا لگا ہوا تھا۔ خیر رات کا کھانا کھانے کے بعد ممانی نے پوچھا کہ عابد نے کہا سونا ہے۔ عدنان نے‬
‫فورََا کہ دیا کہ آج عابد میرے روم میں سوئے گا۔ خالہ نے ایک نگاہ مجھ پر ڈالی کہ میں کیا کہتا ہوں۔ میں نے‬
‫کہا کہ ممانی فیصلہ کرے میں کہاں سوں ۔ ممانی نے کہا کہ بیٹا یہ پورا گھر تمہارا ہے جہاں دل کرے۔ پر عدنان‬
‫تو پوری طرح ضد پر آگیا کہ جہاں عابد سوئے گا وہاں میں بھی سونگا۔ میں نے کہا کہ چلو آج ہم عدنان کے‬
‫مہمان بن جاتے ہیں۔ پس کھانا کھانے کے بعد میں بے دلی سے عدنان کے ساتھ ُا س کے روم میں چال گیا اور اپنے‬
‫آپ کو کسنے لگا کہ کیوں ُا س کو فلمیں دکھائیں۔‬
‫کمرے میں جانے کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ عدنان کے کمرے میں بھی صرف ایک ہی ڈبل بیڈ ہے۔ جس پر ہم‬
‫دنوں نے سونا تھا۔بہرحال‪،‬جون ہی ہم کمرے میں پہنچے عدنان نے فورََا فون میرے ہاتھ سے چھین لیا اور‬
‫دروازے کی الک لگا دی۔ اور میرے ساتھ بیٹھ کر بلیو فلم لگا دی۔ میں اپنے سر کے نیچے سرہانہ رکھ کر ُا سے‬
‫دیکھنے لگا۔ جوں جوں وہ فلم دیکھ رہا تھا ُا س کا رنگ ُس رخ ہوتا جا رہا تھا۔ اور پہلے تو وہ مجھ سے شرما رہا‬
‫تھا پر جوں جوں وقت گزرتا گیا ُا س کا جوش بڑھتا گیا اور وہ آہستہ آہستہ اپنے ہاتھ سے اپنا لن کو سہالنے‬
‫لگا۔ مجھے یہ منظر اچھا لگنے لگااور میں بڑے غور سے ُا س کے حرکات کو دیکھنے لگا اور اس وقت تک ُا س کا‬
‫لن پوری طرح سے تن چکا تھا۔ ُا س کی یہ حالت دیکھ کر مجھ میں بھی ہلکی ہلکی گرمی چھڑنے لگی۔ کیونکہ‬
‫عدنان شکل وصورت سے بہت ہی خوبصورت تھا ۔ اس دوران میرا لن بھی تن چکا تھا اور چونکہ میں ُا س کے‬
‫ساتھ بیٹھا تھا پر ُا س کی پوری توجہ فلم پر لگی تھی اس لئے میں نے ُا س کی طرف اپنی کروٹ بدلی اور میرا‬
‫لن ُا س کی پنڈلسے ٹکرا گیا۔ وہ ایک دم کے لئے چونکا پر کوئی توجہ نہ دی۔ میں نے اپنا لن ُا س کے پنڈلی کے‬
‫ساتھ اور نزدیک کیا تو میرے لن کا ٹوپ ُا س کے پنڈلی میں چھبنے لگا۔ لیکن ُا س نے برا نہیں مانا۔یہ دیکھ کر‬
‫میری ہمت اور بڑھ گئی اور میرے ذہن پر شیطان نے آہستہ آہستہ قبضہ جمانا شرو ع کردیا۔ اور میں نے فوران‬
‫اپنی قمیص ُا تار دی‪ ،‬عدنا ن نے ایک نظر میرے ننگے کاندھوں پر ڈالی پر کچھ کہا نہیں۔ اور فلم دیکھنے میں‬
‫محو رہا ۔پر اب وہ پوری طرح سے اپنی لن کو اپنے ہاتھوں سے مٹھ مارنے لگا تھا۔ میں نے اپنی بنیان بھی ُا تار‬
‫دی جس سے میرا لن واضح طور کھڑا دکھائی دینے لگا۔ اب فلم کے ساتھ ساتھ عدنان کبھی میرے تنے ہوئے لن‬
‫کو دیکھتا تھا اور کبھی میرے ننگے سینے کو۔ میں نے مزید ہمت کرکے عدنان کا ہاتھ اپنے لن پر رکھ دیا جس‬
‫پر بال کسی اعتراض کے ُا س نے اپنا ہاتھ مضبوطی سے گما دیا۔ اور میرے اشارے پر اب اپنے بجائے میرے لن پر‬
‫مٹھ مارنے شروع کر دیا۔ دو منٹ بعد میں نے اپنی شلوار بھی ُا تار دی اب میرا تنا ہوا لن عدنان کے سامنے پوری‬
‫طرح تنا ہوا اور ننگی حالت میں تھا۔ عدنان نے کہا کہ عابد تم اس کو کیا لگاتے ہو کہ یہ اتنا بڑا ہو گیا ہے میرا‬
‫تو بہت ہی چھوٹا ہے۔ میں نے کہا کہ میں اس کو تیل کی مالش کراتا ہوں۔ اور میں اپنی جگہ بیٹھ گیا اور‬
‫عدنان کے سر کو پکڑ کر ُا س کے سرخ ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ اس وقت مجھے لگ رہا تھا جیسے میں کسی‬
‫لڑکی کے ہونٹوں کو چوس رہا ہوں۔ اور عدنان میرے لن پر مسلسل مٹھ ما راہا تھا۔ اب میں نے ُا س کے سر کو‬
‫پکڑ کر ُا س کا منہ اپنے لن پر لگا دیا۔ پہلے توُا س نے لن منہ میں لینے سے انکار کیا پر ایک دو بار سر کو زور سے‬
‫جھٹکنے پر اس نے لن میں میں لے لیا۔ واہ کیا زبان کی گرمی تھی اور وہ کس شوق سے چوس رہا تھا ۔ میں‬
‫تومزے سے پاگل ہئے جا رہا تھا۔ وہ مسلسل میرے لن کوچوس رہا تھا جیسے سالوں کا بھوکا ہو۔ میں نے ُا س‬
‫سے پوچھا کہ کیا لن کو کبھی اندر ڈاال ہے تو ُا س نے کہا کہ نہیں۔ اب میرا صبر جواب دے رہا تھا اس لئے میں‬
‫نے عدنان کی قمیص اور شلوار ُا تار دی پہلے تو وہ شرما رہا تھا ۔ پر جب میں نے اس کے سینے اور گردن کو‬
‫چاٹنا شروع کیا تو کسی لڑکی کی طرح گرم گرم سانسیں لینے لگا۔ میں دس منٹ تک ُا س کے پورے بدن کو‬
‫چاٹتا رہا ۔ اور پھر ُا س کو گھٹنوں پر بیٹھا کر ُا س کے پیچے آگیا اور اپنے لن پر اور ُا س کے گانڈ پر تھوک لگا‬
‫دی اور آہستہ آہستہ اپنی لن ُا س کی گاند پر رگڑنے لگا۔ جس سے بہت مزا آنے لگا اور عدنان بھی بار بار اپنی‬
‫گانڈ زور زور سے میرے لن کے ساتھ جوڑ رہا تھا۔‬
‫اب میں نے لن کا سرا ُا س کے گانڈ کی موری پر فٹ کرنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ اندر دھکیلنے لگا۔ آہستہ‬
‫آہستہ میرا لن ُا س کے گانڈ میں جانے لگا۔ مجھے لگ رہا تھا کہ ُا سے درد بھی ہو رہا ہے پر وہ مزے سے برداشت‬
‫کر رہا تھا ۔ کہ اچانک میں نے ایک زور دار جھٹکا لگیا اور میرا آدھا لن ُا س کی گانڈ میں چال گیا ُا س نے ہلکا سا‬
‫نعرہ لگیا لیکن پھر خود کو کنٹرول کرلیا۔ اب میں آہستہ آہستہ گسے مارنے لگا اور مزید لن کو اندر کرنے لگا اور‬
‫میں پوری لن کو اندر کرنے میں کامیاب ہوا۔ اب میں نے ُا س کو بڑ ے مزے سے چودنا شروع کیا ۔۔وقت کے‬
‫ساتھ ساتھ میں اپنی رفتار بڑھانے لگا اور عدنان خود بھی مٹھ مار رہا تھا کہ اچانک عدنان فارغ ہو گیا ُا س نے‬
‫زور سے کہا عابد جلدی کرو اب۔۔۔اس کے ساتھ میں نے بھی اپنی رفتار مزید تیز کردی اور مجھے لگا کہ میں‬
‫بھی اب فارغ ہونے واال ہوں اور مزید دو منٹ کے بعد میرا گرم گرم منی ُا س کی گانڈ کی سوراخ سے رسنے‬
‫لگا۔۔۔اور میں بستر پر نڈھال ہو گیا۔ عدنان کی حالت بھی مجھے سے کم نہیں تھی۔۔۔۔میں توڑا سستانے کے بعد‬
‫ُا ٹھا اور فورََا غسل خانے میں گسا اور جلدی جلدی خود کو صاف کرکے آگیا جب تک عدنان کپڑے سے خود کو‬
‫صاف کر چکا تھا اور دوسرے طرف منہ کرکے سونے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں بھی گرم رضائی میں گس گیا‬
‫اور سونے کی کوشش کرنے لگا‬
‫ایسی لڑکیاں اور خواتین جو خفیہ تعلقات میں دلچسپی رکھتی ہیں یا کال یا میسج پہ مزہ لینا چاہتی ہیں وہ‬
‫ان باکس میں رابطہ کریں گے‬
© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved

You might also like