Professional Documents
Culture Documents
سوتیلی ماں3
سوتیلی ماں3
قسط 3
کھڑکی سے چھپ کر دیکھتے ہوئے میں بہت بے چین ہو رہا تھا میرا دل کر رہا تھا کہ میں ابھی کے ابھی دروازہ کھول
کر اندر جاؤں ۔ اور اپنے دل کے سارے ارمان نکال دوں ۔ چچی یاسمین اب اپنا قمیض اتار چکی تھیں ۔ ان کا جسم بہت
ہی گورا اور خوبصورت تھا ۔ انہوں نے کالے رنگ کا برا پہن رکھا تھا ۔ انکے ممے انکے برا سے باہر نکل رہے تھے ۔
میں انکی خوبصورتی دیکھ کر مدہوش ہو چکا تھا ۔ چچی یاسمین اپنا قمیض اتارنے کے بعد اب چھوٹی امی کی طرف
معنی خیز نظروں سے دیکھ رہی تھی ۔ انہوں نے اپنے سر سے چھوٹی امی کو اشارہ کیا ۔ وہ اب چھوٹی امی کے قمیض
اتارنے کا انتظار کر رہی تھیں ۔ چھوٹی امی بہت زیادہ شرما رہی تھیں انہوں نے اپنا قمیض اتارنے کے بجائے اپنی
نظریں جھکا لیں ۔ چچی یاسمین آہستہ سے ان کے پاس ہوئیں اور ان کے قمیض کا دامن پکڑ لیا ۔ چھوٹی امی نے فوراً
اپنے ہاتھ اوپر کر لیے جیسے وہ اجازت دے رہی ہوں ۔ چچی یاسمین نے چھوٹی امی کا قمیض اتار دیا ۔ میرے لئے آج کا
دن سب سے خوبصورت ترین دن تھا ۔ چچی یاسمین اپنے کالے برا میں بیٹھی تھی جب کہ چھوٹی امی نے سرخ کلر کا
برا پہنا ہوا تھا ۔ چھوٹی امی اب بھی بہت زیادہ شرما رہی تھیں لیکن ان کے چہرے پر اب ہلکی ہلکی مسکراہٹ آ رہی
تھی ۔ چچی یاسمین اپنے ہاتھ اپنی کمر کے پیچھے لے کر گئے اور انھوں نے اپنے برا کا ہک کھول دیا ۔ برا کی پٹیوں
کو اپنے کندھوں سے اتار کر انہوں نے برا کو اتار کر سائیڈ پہ پھینک دیا ۔ اف ۔۔۔ انکے ممے چھوٹی امی کی نسبت کافی
بڑے تھے اور بالکل انہی کی طرح گول اور سفید تھے ۔ ان کے نپلز ہلکے براؤن رنگ کے تھے ۔ میرے صبر کا پیمانہ
اب لبریز ہورہا تھا ۔ اب چھوٹی امی خود ہی اپنا برا اتار رہی تھیں ۔ مجھے پانچ سال ہوگئے تھے چھوٹی امی کو بغیر
کپڑوں کے دیکھے ہوئے ۔ اور میں سوچ رہا تھا کیا وہ آج بھی اتنی خوبصورت ہی ہوں گیں ۔ چھوٹی امی اب اپنا برا اتار
چکی تھیں اور جتنا مجھے یاد تھا چھوٹی امی اس سے بھی زیادہ حسین لگ رہی تھیں ۔ اب چچی یاسمین اور چھوٹی امی
دونوں بغیر قمیض اور بغیر برا کے ننگی بیٹھی تھیں ۔ میرے لیے یہ فیصلہ کر پانا مشکل تھا کہ ان دونوں میں سے کون
زیادہ خوبصورت تھی ۔ چچی یاسمین بیڈ پر بیٹھے کھڑکی کی طرف اپنا رخ کر کے بیٹھی تھی ۔ جبکہ چھوٹی امی کا
مجھے سائیڈ ویو نظر آرہا تھا ۔ چچی یاسمین اب چھوٹی امی کے دونوں مموں کو اپنے ہاتھ میں لے کر پیار سے سہالتے
ہوئے بولیں ۔
۔
" یاسمین " :فرح تم تو کافی بڑی ہو گئی ہو ۔
" چھوٹی امی شرماتے ہوے بولیں " :آپ بھی تو ہوگئی ہیں ۔
یاسمین چچی اب اپنے بوبز سہالتے ہوے بولیں " :دیکھ سب سے پہلے تو نے ان کو پیار سے سہالنا ہے ۔ آہستہ آہستہ
" سے تو نے اپنے نپلز کو بھی پیار سے دبانا ہے ۔ اس سے موڈ بنانے میں مدد ملتی ہے ۔
۔
چھوٹی امی اب چچی یاسمین کو دیکھتے ہوئے بالکل ان کی طرح اپنے بوبز کو سہال رہی تھیں اور اپنے نپلز کو ہلکا ہلکا
دبا رہی تھیں ۔ میری حالت یہ سب دیکھ کر بہت خراب تھی ۔ ہاتھ میرا لن پر آگے پیچھے ہو رہا تھا ۔ دو حسین ترین اور
سیکسی سگی بہنیں اپنے بوبز کے ساتھ کھیل رہی تھیں ۔ یہ منظر اتنا حسین ہوگا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا ۔ چچی
یاسمین اب بیڈ پر لیٹی اور انہوں نے اپنی ٹانگیں اوپر اٹھا کر اپنی شلوار اتار دی ۔ انہوں نے شلوار کے نیچے کوئی پینٹی
نہیں پہنی ہوئی تھی ۔ یہ میرے لیے بہت ہی حیران کن بات تھی کہ چچی یاسمین کی ٹانگوں اور جسم پر کوئی بال نہیں
تھا ۔ چاچو ریحان تو کچھ کرنے سے قاصر تھے مگر پھر بھی چچی یاسمین اپنی خوبصورتی مین کوئی کمی آنے نہیں
دیتیں ۔ چچی یاسمین کی پھدی کھڑکی کی طرف تھی اور میں نظارے سے خوب لطف اندوز ہورہا تھا ۔ چچی یاسمین کی
پھدی ہلکے براؤن رنگ کی تھی اور کافی ٹائٹ تھی ۔ چچی یاسمین نے ہاتھ کے اشارے سے چھوٹی امی کو پاس آنے کا
کہا ۔ چھوٹی امی انکے پاس ہوئیں اور نظریں انکی پھدی پر جما رکھی تھیں ۔ چچی یاسمین نے اپنی ایک انگلی پھدی کے
اوپر والے حصے پر آہستہ آہستہ پھیرنا شروع کی ۔ چچی یاسمین اب سسکاریاں بھی لے رہی تھیں ۔ چھوٹی امی کبھی
انکے مدہوش چہرے کی طرف دیکھتیں تو کبھی ان کی پھدی پر ان کی انگلی کو حرکت کرتے ہوئے دیکھ رہی تھیں ۔
چچی یاسمین اب ایک انگلی کے بجائے اپنے ہاتھ کی ساری انگلیوں سے اپنی پھدی کو مسل رہی تھیں ۔ اب انکی
سسکاریوں کی آواز پہلے سے اونچی ہو چکی تھی اور وقفے وقفے کے ساتھ ان کے منہ سے " آہ ۔۔۔ " کی آواز بھی نکل
رہی تھی ۔ ایک ہاتھ سے اپنی پھدی کو مسلتے ہوئے وہ دوسرا ہاتھ پھدی کے پاس لے کر آئیں اور اپنی پھدی کے اندر
ایک انگلی گھسا دی ۔ اب ان کے ہاتھوں کی سپیڈ کافی تیز ہو چکی تھی ۔ یہ سب دیکھ کر میں بہت زیادہ گرم ہوچکا تھا ۔
چھوٹی امی بھی اب کافی مدہوش لگ رہی تھیں ۔ انہوں نے اپنا نیچے واال ھونٹ اپنے دانتوں میں دبا رکھا تھا اور اپنے
ہاتھوں سے اپنے مموں کو ہلکا ہلکا مسل رہی تھیں ۔ وہ اپنی سگی بہن کو اپنی پھدی خود ہی مارتے ہوئے دیکھ کر کافی
گرم ہو چکی تھیں ۔ اور ان کا ہاتھ خود بخود ہی ان کی شلوار کے اندر چال گیا ۔ چچی کی رفتار کافی تیز تھی ۔ ایک ہاتھ
مسلسل انکی پھدی کو مسل رہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے اب وہ دو انگلیاں اپنی پھدی میں اندر باہر کر رہی تھیں ۔ چچی
یاسمین مسلسل چھوٹی امی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ رہی تھیں ان کے چہرے کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا
جیسے وہ اپنی بہن پر ہی گرم ہو رہی ہوں ۔ اپنی پھدی کو مسلتے مسلتے انہوں نے ایک ہاتھ سے چھوٹی امی کا ہاتھ پکڑا
اور اپنے مموں پر رکھ دیا ۔ چھوٹی امی سمجھ گئیں اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے ان کے ممے دبانا شروع کر دیے ۔
جیسے ہی چھوٹی امی نے ان کے مموں کو دبانا شروع کیا چچی یاسمین کی آوازیں اور بھی زیادہ اونچی ہوگیں اور ان
کے ہاتھوں کی سپیڈ پہلے سے بھی زیادہ تیز ہو گئی ۔ مجھے اب یقین ہو گیا تھا کہ چچی یاسمین چھوٹی امی کو اب
صرف بہن کی نظر سے نہیں دیکھ رہی تھیں ۔ چچی یاسمین اب جھٹکے کھانا شروع ہوگئی تھیں اور اپنی گانڈ کو اوپر
اٹھا اٹھا کر اپنے ہاتھوں سے اپنی پھدی مار رہی تھیں ۔ میں سمجھ گیا تھا کہ وہ اب فارغ ہونے کے بالکل قریب تھیں ۔
تبھی چچی یاسمین نے چھوٹی امی کا ہاتھ اپنے بوبز سے اٹھا کر اپنے منہ میں ان کی دو انگلیاں ڈال کر چوسنا شروع کر
دیں ۔ چھوٹی امی بھی اب فل گرم ہو گئیں انہوں نے اپنے ہاتھ کی دو انگلیاں چچی یاسمین کے منہ میں ڈال رکھی تھی
جبکہ دوسرا ہاتھ اپنی شلوار میں ڈال کر اپنی پھدی کو مسل رہی تھیں ۔ تب ایک دم چچی یاسمین کے منہ سے زور سے
ایک لمبی " آہ ۔۔۔ " کی آواز نکلی اور اس کے ساتھ ہی ان کی ٹانگوں نے جھٹکے کھانا شروع کر دیے ۔ وہ فارغ ہو رہی
تھیں ۔ ان کی پھدی سے پانی نکل کر بیڈ پر گر رہا تھا ۔ چچی یاسمین کا سانس پھوال ہوا تھا جبکہ چھوٹی امی ان کو دیکھ
کر اب مسکرا رہی تھیں ۔ کچھ دیر ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد جب چچی یاسمین کی سانسیں کچھ بحال ہوئیں تو وہ اٹھ
کر بیٹھ گئیں ۔
۔
۔
چھوٹی امی " :آپی آپ کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ آپ کو بہت مزہ آیا ۔ آپ اس طرح مزے لیتے ہوئے بہت خوبصورت
لگ رہی تھیں ۔ لیکن آپ یہ بات بتائیں کہ مزے لیتے لیتے آپ مجھ پر کیوں گرم ہو گئی تھیں ۔ جن نظروں سے مجھے
آپ دیکھ رہی تھی ایسی نظروں سے تو مجھے فرہاد دیکھتے ہیں جب میں ان کے نیچے ہوتی ہو اور وہ میری پھدی مار
" رہے ہوتے ہیں ۔
۔
بس فرح کیا بتاؤں مجھے اتنا مزا آج تک نہیں آیا ۔ میں خود بھی حیران ہوں کہ آج ایسا کیا خاص تھا کہ " :چچی یاسمین
اتنا مزا مجھے آپ سے پہلے کبھی نہ آیا ۔ اور تجھ پے میں اس لیے گرم ہو گئی تھی کہ جب انسان اپنے جسم کی بھوک
مٹانے لگتا ہے تو اس کے پاس کون ہے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ خود بخود ہی گرم ہو جاتا ہے ۔ میں تو اس
لیٹاوں اور تیرا پورا جسم چوم لوں ۔ لیکن پھر میں نے قدر گرم ہو گئی تھی کہ میرا دل کر رہا تھا کہ میں فورا تجھے ُ
" سوچا کہ کہیں تو ڈر ہی نہ جائے ۔
۔
یہ کہہ کر چچی یاسمین نے ایک قہقہ لگایا ۔ چھوٹی امی شرما کر اپنے چہرے کو چھپا لیا ۔ چچی یاسمین نے انکے
چہرے سے ہاتھ ہٹایا اور بولیں ۔ " میری جان شرمانا چھوڑ اب تیری باری ہے ۔ آخر میں بھی تو دیکھوں کہ تونے اپنی
" بڑی بہن سے کچھ سیکھا بھی ہے یا صرف دیکھ کر مزے لے رہی تھی ۔
۔
چھوٹی امی کو شرماتے ہوئے دیکھ کر چچی یاسمین نے ان کو آہستہ سے کندھوں سے پکڑ کر نیچے لٹایا ۔ اور ان کی
گانڈ کے نیچے سے انکی شلوار کھینچی اور ٹانگوں سے ہوتے ہوئے اتار کر بیڈ سے نیچے پھینک دی ۔ چھوٹی امی نے
شرم کے مارے اپنے ہاتھ دوبارہ اپنے چہرے پر رکھ لئے اور فورا ً اپنی ٹانگیں بھی سمیٹ لیں ۔ چچی یاسمین نے ان کی
ٹانگوں کو پکڑ کر ان کی پھدی کا رخ کھڑکی کی طرف کردیا ۔ یہ دیکھ کر مجھے بہت حیرت ہوئی کہ انہوں نے ایسا
کیوں کیا ۔ ایک لمحے کے لئے تو مجھے لگا کہ انہوں نے میرے لیے ایسا کیا ہو ۔ تاکہ میں اچھی طرح سے دیکھ سکوں
اور سب کچھ انجوائے کر سکوں ۔ یہ خیال میرے لئے بہت سیکسی تھا ۔ لیکن مجھے لگا ایسا ممکن نہیں کیوں کہ میں
بہت اچھے سے چھپا ہوا تھا اور چچی یاسمین نے مجھے نہیں دیکھا تھا ۔ لیکن میں غلط تھا ۔ انہوں نے مجھے تب ہی
دیکھ لیا تھا جب میں کمرے سے نکلنے کے بعد کھڑکی کی طرف آیا ۔ مگر میں اس بات سے انجان تھا ۔
۔
۔
چچی یاسمین نے چھوٹی امی کی ٹانگوں کو پکڑ کر کھول دیا اور چھوٹی امی نے ٹانگیں موڑ کر کھول رکھی تھیں ۔ 5
سال بعد میں اس پھدی کو دوبارہ دیکھ رہا تھا ۔ میرے اندر جیسے کرنٹ دوڑنے لگا ۔ چچی یاسمین نے چھوٹی امی کا
ہاتھ پکڑا اور ان کا ہاتھ ان کی پھدی کے اوپر رکھ کر انہیں مسلنے کا اشارہ کیا ۔ چھوٹی امی نے اپنا ہاتھ آہستہ آہستہ ہالنا
شروع کیا ۔ چچی یاسمین بہت غور سے انہیں دیکھ رہی تھیں اور انہیں آہستہ آہستہ بتا رہی تھیں کہ ہاتھ تھوڑا اوپر کرنا
ہے یا اب نیچے کرنا ہے ۔ چھوٹی امی ان کی باتوں پر عمل کر رہی تھی اور اپنا ہاتھ مسلسل اپنی پھدی پر مسل رہی تھیں
۔ کچھ دیر کے بعد چچی یاسمین نے چھوٹی امی کا دوسرا ہاتھ پکڑا اور وہ ان کی پھدی کے پاس لے جا کر ان کی دو
انگلیاں انہیں پھدی میں گھسانے کا کہا ۔ چھوٹی امی نے جیسے ہی اپنی دو انگلیاں اپنی پھدی کے اندر گھسائیں ان کے
منہ سے زوردار " آہ ۔۔۔ " کی آواز نکلی اور وہ اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر سسک رہی تھیں ۔ چچی یاسمین یہ دیکھ کر شاید
بہت گرم ہو رہی تھیں اور انہوں نے اپنا نیچے واال ہونٹ اپنے دانتوں میں دبا رکھا تھا ۔
۔
چھوٹی امی " :آپی ۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ بہت مزہ آ رہا ہے میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ خود سے بھی میں اپنے آپ
کو اتنا مزہ دے سکتی ہوں ۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آہ۔ ۔۔ آپ کا بہت بہت شکریہ آپی آپ نے مجھے ایک ایسی چیز سکھادی ہے کہ
" مجھے لگ رہا ہے میری زندگی کی ساری کمیاں پوری ہوگئی ہیں ۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ بہت مزہ آ رہا ہے ۔
۔
چچی یاسمین چھوٹی امی کے اوپر چڑھی اور ان کے اوپر جھک کر انہیں چومنا شروع کر دیا ۔ چچی یاسمین چھوٹی امی
کے اوپر اس طرح جھکی ہوئی تھی کہ ان کی گانڈکا رخ کھڑکی کی طرف تھا ۔ اور ان کے نیچے چھوٹی امی کی پھدی
کے اوپر ان کے دونوں ہاتھ حرکت کرتے ہوئے مجھے نظر آرہے تھے ۔ یہ نظارہ دیکھ کر میرا لن ایک دم اکڑ گیا ۔
چچی یاسمین امی کو چومتے چومتے ان کی چھاتی تک پہنچ گئی تھی اور اب ان کے مموں کو اپنے منہ میں لے کر
مسلسل چوسے جا رہی تھیں ۔ کبھی وہ چھوٹی امی کا ایک مما چوستی تو کبھی دوسرا ۔ کچھ دیر کے بعد چچی یاسمین
اوپر اٹھیں اور انہوں نے چھوٹی امی کے دونوں ہاتھ ان کی پھدی سے ہٹا دیے ۔ چھوٹی امی بہت بے چین ہونے لگیں
کیوں کہ ابھی انہیں شدید مزا آنے لگ گیا تھا ۔ چچی یاسمین نے چھوٹی امی کو ٹانگوں سے پکڑ کر اس طرح لٹایا کہ اب
مجھے چھوٹی امی کا سائیڈ ویو نظر آرہا تھا ۔ چچی یاسمین ان کے اوپر بیٹھے ہوئے کھڑکی کی طرف رخ کر لیا ۔ چچی
یاسمین کے ممے اور پھدی مجھے صاف نظر آرہی تھی ۔ اس سے پہلے کے چھوٹی امی کچھ بولتی چچی یاسمین نے
اپنی پھدی ان کی پھدی کے اوپر سیٹ کی اور آہستہ آہستہ مسلنا شروع کر دیا ۔ یہ سٹائل میں نے آج سے پہلے نہ کبھی
دیکھا تھا نہ کبھی سنا تھا ۔ میرا لن اب شدیدجھٹکے کھانا شروع ہوگیا تھا ۔