You are on page 1of 2

‫شوہر نے دوست سے چدوایا‬

‫میرا نام صایمہ ھے اور میں شادی شدہ ‪ 3‬بچوں کی ماں ھوں۔ ھمارا تعلق پٹھان قبیلے سے ھے۔ اللہ نے مجھے پے پناہ‬
‫حسن دیا ھے۔ شادی سے پہلے کسی مرد سے کوی تعلق نہی تھا جب میری شادی ھوی تو شوھر نے بے پناہ محبت اور پیار‬
‫دیا۔۔شادی کھ وقت میں بہت جوبن میں تھی میں تھوڑی عیاش ذھنیت کی عورت ھوں اورحد درجہ سکسی ھوں۔جب شادی‬
‫ھوی تق شادی کی رات خاوند نے جب مجھے ھاتھ لگایا تو جیسا میرے بدن میں کرنٹ لگا۔ خاوند نے پوچھا بہت کالس کی‬
‫ھو۔ خاوند نکلس کا تحفہ میر گلے میں ڈاال۔ اس سے میرا دوپٹہ سر سے اتر گیا۔ چونکہ میرے بال بہت لمبے ھے۔ خاوند نے‬
‫ماتھے پر اور ھونٹوں پر کس کیا۔ جس سے میرے بدن میں کرنٹ لگا۔ میں مد ھوش ھونے لگی۔ پھر خاوند نے بانھوں میں‬
‫لیا۔ ھمارے روایت کے مطابق میں بنارسی کا جوڑا پہنا تھا۔ بنارسی کا دوپٹہ اتارنے بعد خاوند نے بانہوں میں لیکر میرے مموں‬
‫کو ھاتھ میں پکڑے اور زور دیا۔ میں نے اف کہ اواز نکالی خاوند نے پوچھا کیا ھوا۔۔۔میں شرم کے مارے خاموش رھی۔پہر‬
‫اھستہ اھستہ پورے بدن پر ھاتھ مارنے لگا۔۔اففف میں پاگل ھو رھی تھی۔ پھر میرے بنارسی کی قمیص کو اوپر کیا اور میرے‬
‫پیٹ پر ھاتھ سے مساج کرنے لگا تو میں ھواوں میں اڑنے لگی۔ میرا بدن سست ھونےلگا۔ اھستہ اھستہ اس نے میرے قمیص‬
‫اتار دی۔ اور برا کو اوپر کیا اور میرے مموں کو چوسنے لگا۔ اف میں پاگل ھوگی اور نیچے پانی شروع ھو گیا۔ بس میں ھوش‬
‫کھونے لگی۔پھر خاوند نے برا سے ازاد کریا اور ساتھ ساتھ تمام زیور بھی اتارنےلگا۔ اب میں صرف شلوار میں تھی۔ خاوند نے‬
‫گانڈ پر ھاتھ مارنے لگا اور میں سرور کی وادی میں غوطے مارنے لگی۔ خاوند نے نے شلوارکھنچ کہ نیچے کیا اور شلوار سے‬
‫بھی ازاد کرایا۔ بس اب میں مکمل ننگی تھی۔ خاوند نے بھی فورآ اپنے کپڑے فورآ اتارے۔۔۔میں نےا نکھیں بند کیے ھوے‬
‫تھے۔ میں نے تھوڑی سی انکھیں کھولی تو خاوند بیڈ پر اگیا تھا ۔ اسکا لن سخت ھوا تھا ۔ میں بھی خوب گرم تھی۔‬
‫خاوند بدن کو چاٹنے لگا۔ مموں کو خوب چوسنے لگا اور گردن اور کان کو چوسنے لگا۔۔۔۔اففففففف میں ھوش و حواس کھونے‬
‫لگی۔خاوند نے چوت پر ھاتھ پھیرنے لگا چوت سے پانی جاری تھا۔ میں بہت گرم ھوی تھی بس اب دل چاھ رھا تھا۔۔۔کہ‬
‫بس اب لن اندر ھو۔ پھر خاوند میرے ٹانگو ں کے درمیاں اگیا اور لن کو میرے چوت کو ھونٹوں کیساتھ لگانے لگا۔ اور نیں ڈر‬
‫گیی کہ اب کیا ھوگا۔ ڈرکے مارے اور خوف کی وجہ سے خاوند کی پیٹ پرھاتھ رکھا۔ لیکن اس نے لن کو اھستہ اھستہ‬
‫ڈالنے لگا۔ لن کو تھوڑا اندر کیابتو درد محسوس ھوا۔ اس نے پوچھا کیا درد ھوتا ھے۔ میں سر ھالیا کہ جی درد ھور دل کرتا‬
‫کی ھروقت میرے اندر لن پڑا ھورھا۔ اس دوران ایک زوردار جھٹکے سے پورا لن اندر کیا۔ جس سے میرے ایک زوردار چیخ‬
‫نکلی۔ اس نے میرے فورآ میرے منہ پر ھاتھ رکھا۔ کہ اواز باہر نہ نکلے۔ افففففففف میں نےکہا کہ اھستہ کرو۔ پہلی دفعہ میرے‬
‫چوت میں لن گیا۔۔۔۔۔اف تھوڑی دیر میں مزا انے لگا۔ بس پھر زور دونوں طرف سے لگا۔ میں جزبات میں چوت اوپر‬
‫کرنےلگی۔ اور اوپر اس نے زور لگانے لگا۔۔۔۔افففففف گیامزا تھا۔ پھر خاوند نے کہا میں فارغ ھو رھا ھوں۔۔۔۔ میں سر ھالیا کہ‬
‫ٹھیک ھے۔ ساتھ میں بھی فارغ ھوگی۔۔۔کیا مزا ایا۔ جب فارغ ھوے تو خاوند ساتھ لیٹا رھا اور گپ لگانے لگا۔ میرے منہ میں‬
‫مٹھای دی اور ھونٹوں کو کس کیا۔ میں بہت سکسی اور گرم مزاج ھوں اور خاوند میری اس کمزوری کو سمجھ کیا۔ لیکن منہ‬
‫سے کھچہ نہ بوال۔ میں یہاں بتاوکہ شادی کی رات سے لیکر اج تک ھم دونوں ننگے سوتے ھے۔ ایک رات سکس کرنے لگے‬
‫تو لن میرے اندر ڈال کر مجھے کہنے لگا۔۔کہ تمہارا کوی مرد دوست ھے؟ یہ سوال میرے لیے بلکل عجیب لگا۔۔۔میں کہا کہ‬
‫نہی۔کیوں؟ خیریت ھے کیوں یہ پوچھا؟ شوہر نے کہا کہ ایسے ھی پوچھا۔۔۔۔ پھر میں نے زد کی کہ نہی مجھے بتاو۔۔۔ پھر‬
‫اس نے کہا کے بہت سی شادی شدہ عورتیں دوست یار رکھتے ھے۔۔۔ اسلیے۔۔۔پھر میں سوال کیا کی اپ کا کیا خیال ھے کہ‬
‫مجھے دوست رکھنا چاھیے۔۔۔۔اس نے کہا کہ اگر یار رکھا تو اچھی بات ھوگی۔۔۔میں خاموش ھوگی۔ اس وقت لن میرے‬
‫اندرتھا۔۔اس نے لن نکال اور میرا چوت چاٹنے لگا۔۔یہ پہلی دفعہ اس نے میرا چوت چاٹا۔۔جس نے مھچے پاگل کیا۔ جب اس‬
‫نے دیکھا کہ میں پاگل ھو رھی ھوں۔ اسنے ممے چاٹنے شروع کیے۔میں نے کہا پلیز چوت چاٹو۔۔۔پلیز پلیز۔۔۔وہ سمجھ گیا اور‬
‫کہا کہ وعدہ کرو کہ یار رکھو گے۔۔۔ میں کہا کی ٹیھک ھے۔جسطرح کہو گے میں کرونگی۔۔پھر اس نے کہ سکس بھی کرو گے۔‬
‫میں نے فورآ کہا ٹھیک ھے۔۔۔بس وہ میرا چوت چاٹنے لگا۔۔۔ بس میں پاگل ھوگی اور چوت چاٹتے چاٹتے دودفعہ فارغ‬
‫ھوگی۔۔۔ پھر اس لن اندر ڈاال وہ بھی فارغ ھوگیا۔۔‬
‫جب دونوں فارغ ھوے تو میں پوچھا کہ اب بتاو۔ اس نے کہا کہ اپ نے وعدہ کیا ھے۔ میں نے کہا کہ بلکل میں یار‬
‫رکھونگی۔۔۔ پھر میں پوچھا کہ یہ سب کیسے ھوگا۔ میں یار کہاں ڈھونڈونگی۔۔۔اس نے کہا کہ میرا کام ھے۔ میں نے کہا‬
‫ٹیھیک ھے۔ میں راضی ھوں۔۔۔ میرا خود بھی دل کر رھا تھا۔۔۔لیکن منہ چپ کا مہر لگا ھوا تھا دودن بعد میں نے خود‬
‫پوچھا کہ وہ یار کا کیا بنا۔ وہ بہت خوش ھوا اور مجھے کس کیا۔ اس نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ اپ نہی مانیگی۔۔ لیکن‬
‫اپ نے میرا دل خوش کردیا۔۔۔میں نے کہا کہ میں اپ سے وعدہ کیا ھے۔۔اپ جو کہیں گے میں کرونگی۔۔۔میں خود دل ھی‬
‫دل میں خوش ھوری تھی۔۔میں بتاتی چلو کہ میرا شوھر اسالم اباد میں ایم این ھاسٹل ھو جاب کرتا ھے۔ دوسرے دن دفتر‬
‫سے اس نے مجھے فون کیا کہ ‪ 4‬بجے خوب تیار ھونا میں لینے اونگا۔۔ایک دوست سے ملونگا۔۔۔میں کہا تھیک ھے۔ میرے‬
‫پاس ٹایم تھا میں پارلر چلی گی اور دلہنوں کی طرح تیار ھوگی ۔ اور بہت ٹایٹ کپڑے پہن لیے۔۔۔ جب شوھر ایا تو مجھے‬
‫دیکھ کر پاگل ھوگیا۔۔۔اس نے کہا کہ پہلے چود تا ھوں میں نے کہا کہ ضرور کرو لیکن یہ بتاو کہ جہاں اپ مجھے لے کہ‬
‫جارھے ھے۔ وہ کون ھے؟ اس نے کہا کہ میرا دوست ھے اور بس اس کے ساتھ دودستی پکی ھئ۔ میں پوچھا کہ کیا مجھے‬
‫چودے گا بھی۔۔۔اس نے کہا ھاں۔۔۔۔۔میں نے پھر کہا کہ دیکھو میں اپ کی ھوں اور اج میں نے اپ کے دوست کےلیے تیار‬
‫ھوی ھوں۔ اسلیے کہ میں فیشن کی حد درجہ شوقیں ھوں۔ اسلیے میں چوت پر بھی ویکس کیا تھا۔۔۔شوھر مان گیا۔ پھر اس‬
‫نے کہا کہ پینٹ یا ٹیٹی پہن لو۔ میں ٹایٹ واال جینز پہنا اور سلیو لیس شرٹ لی۔۔۔ اسکے اوپر کاال بورقہ اوڑھ لی۔۔ پھر‬
‫گاڑی میں بیھٹہ کر ھم ھاسٹل چلے گیے۔۔۔یہ میری زندگی میں پہلی دفعہ تھی کہ میں کسی غیر مرد کے پاس جارھی تھی۔‬
‫خوف بھی بہت محسوس ھورھی تھی۔ کہ پتہ نہی کیا کرے گا میرے ساتھ۔۔۔۔لیکن پھر مطمین ھوگی کہ شوھر میر ے ساتھ‬
‫ھے۔۔۔عجیب بھی لگ رھا تھا۔۔۔شوھر میر سمجھ گیا۔۔کہ میں خوف زادہ ھوں۔ مجھ سے پوچھا کیا بات ھے؟ میں نے کھچہ‬
‫بھی نہی۔۔۔۔بہرحال راستے مجھے مجھے سمجھتا رھا۔۔۔پریشان نہ ھو۔۔میں اپ کے ساتھ ھو۔اتنے میں ھم ھاسٹل پوھنچ گیے۔‬
‫میں کاال بورقہ اڑا تھا۔ ھم سیدھے ایک روم میں گیے۔۔۔۔ایک ‪ 30‬سال خوبصورت لڑکا صوفے پر بیھٹا تھا۔ ھم اندر گیے تو‬
‫اس نے بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا۔۔۔۔ اس نے میرے ساتھ مالیا۔۔۔یہ پہلی دفعہ تھی کہ میں کسی غیر مرد کیساتھ ھاتھ‬
‫مالیا ۔ ممجھے شوھر نے کہا کہ (خالد اسکا بندے کانام ھے) کے ساتھ صوفے پر بیھٹو۔۔۔میں بیھٹہ گی۔۔۔میں بھی بہت‬
‫نزدیک بیھٹہ گیی۔۔۔مجھے عجیب لگا۔۔۔۔لیکن اس پر دل دل ھی میں خوش تھی کہ اگر یہ دوست بن گیا تو مزا ایے گا۔۔۔‬
‫خالد سیوں اپ پالیا۔ پھر ڈرای فروٹ پڑا تھا وہ بم تھوڑا تھوڑا لے رھے تھے۔۔۔پھر خالد نے مجھے ایک سوٹ‪ ،‬پرفیوم‪ ،‬سونے‬
‫کابرستلٹ اور ایک بہت خوبصورت پرس دیا۔ میں نے لے کر سایڈ پر رکھ دیا۔ میں خود شرماء رھی تھی۔۔۔لیکن دل میں خوش‬
‫تھی۔۔۔میں ںنے گفٹ اٹھا کہ دیکھنے لگی۔۔۔ میری حیرت کی انتہاء کہ وہ سوٹ اتنا مہنگا تھا اور باقی چیزیں بھی۔۔۔ پھر‬
‫شوھر نے کہا کہ بورقہ اتارو۔۔۔ میں فورآ بورقہ اتارا۔۔۔خالد نے جب مجھے دیکھا تو بلکل حیران رہ گیا۔ اس نے مجھے بیت‬
‫قریب کیا اور کس کیا۔۔۔ مجھے عجیب لگا۔۔۔لیکن شوھر نے کہا ڈرو نہی اور پریشان بھی نہ ھونا۔۔۔خالد میرے ساتھ صوفے پر‬
‫بیھٹا تھا اور میرے کمرپر اھستہ اھستہ ھاتھ مار رھا تھا۔ جبکہ میرا شوھر سامنے بیھٹا تماشاکررھاتھا۔۔۔میں ڈررھی تھی کہ کہی‬
‫شوھر کے سامنے سکس شروع نہ کرے۔۔ میں محسوس کیا کہ وہ بلکل پیک پر تھا۔۔۔خالد مجھے اہستہ اہستہ اور قریب کر‬
‫رھا تھا۔۔میں نے بھی کوی مزاحمت نہی کی۔۔۔پھر وہ مجھے بیڈ پر لے گیا۔ مھجے شرم ارھی تھی۔۔۔پھر میں نے انکھوں‬
‫انکھوں میں اشارہ کیا کہ باھر جاو۔۔۔وہ سمجھ کیا اور یہ کہکر کہ میرا کام ھے ایک کھنٹہ میں ارھا ھوں۔۔۔اور بار چال گیا۔۔۔‬
‫خالد نے دروازہ الک کیا ۔۔۔اور میرے پاس ایا۔۔۔کسنک شروع کہ۔اور کہا کہ یہ حسن میں نے پہلی بار دیکھا ۔۔۔بس میرے ساتھ‬
‫وعدہ کیا کہ میرے ساتھ دوستی رکھو گے۔ میں دل میں کہا کہ مجھے اور کیا چاھیے۔۔۔پھر اس نے مجھے ‪ 5‬ھزار کے دو نوٹ‬
‫دیے۔۔۔اور کہا کہ یہ شوھر کو نہی بتا نا۔۔۔۔۔پھر بہت دیر تک میرے بدن کے ساتھ کھیلتا رہ۔۔۔جو مجھے بہت مزا ایا۔۔۔اور‬
‫اھستہ اھستہ مجھ سے ایک ایک کپڑا اتار رھا تھا۔۔۔میں بلکل ننگی ھوگی۔۔۔ خالد نھ بھی اپنے کپڑےا تارے۔ اور بس میرے‬
‫پورے بدن کو چاٹنا شورع کیا۔۔۔جو کہ میرے لیے بھی نیی بات تھی مجھے بہت مزا ارھا تھا۔۔ میں گھڑی پر نظر ڈالی۔۔۔ایک‬
‫کھنٹہ ھونے کو تھا۔۔۔میں خوب فری ھوگی تھی خالد کیساتھ۔۔۔میں نے خالد کو کہا کہ میرے شوھر کو کال کرو ایک کھنٹہ‬
‫لیٹ اے۔۔ا۔سلیے کی ابھی تک ھم نے سکس نہی کیا تھا۔۔۔۔اس نے کال کی کہ ابھی نہ او۔ خالد کا ل۔۔۔۔۔اف اللہ اتنا موٹا‬
‫اور لمبا کہ میں حیران رہ گیی‬
‫خالد میرے شوھر کو کال کی۔ ابھی نہ انا۔۔۔اس نے کہا ٹیھک ھے۔۔۔خالد کو‪ 35‬سال کا خوبصورت نوجوان تھا بھرا اور‬
‫خوبصورت جسم اور حد سے زیادہ سکسی۔۔۔ابھی تک میں یہ سجھ رھی تھی کہ صرف میں سکسی ھوں اور ھو وقت دل چاھ‬
‫رھا ھے۔۔۔لیکن خالد کو دیکھ میں حیران رہ گیی۔۔۔‬
‫خالد ایک صنعت کار کا بیھٹہ ھے اور شادی شدہ ھے اور اسالم اباد میں دوای کا کارخانہ ھے۔ بہت اچھے اخالق سے پیشہ‬
‫اتا ھے۔۔۔بہر حال خالد نے میرے پورے بدن کو کس کیا اور چوت کو چاٹا۔۔میر ممے خوب جوسے۔اس دوران میں دودفعہ فارغ‬
‫ھوگی۔۔۔۔اف میں کیا بتاوں میں پاگل ھوگیخالد نے مجھے صوفے سے جب بیڈ پر لےگیا۔۔۔ میں ڈرنے لگی۔۔لیکن خالد کے‬
‫اجھے گپ شپ نے میری ڈر ختم کردی۔۔خالد نے اھستہ اھستہ میرا ایک ایک کپڑا اتارا۔۔۔جب اس نے کپڑے اتارے اور بھی‬
‫ننگا ھوگیا تو اس نے پاوں کے انگھوٹے سے کسنک شروع کی۔۔اور ھوتا مزے کیساتھ پورہ بدن چاٹ رھاتھا۔۔۔یہ مزا پہلی دفعہ‬
‫میں نےلیا۔۔۔چوت کے اندر اندر چاٹا۔۔۔اف۔۔اسکے چاٹنے کیساتھ میں دو یا تیں دفعہ فارغ ھوگی۔۔۔میں بلکل پاگل ھورھی‬
‫تھی۔۔۔میں نے کہا کہ اندر ڈالو۔۔۔۔لیکن وہ مزے لے رہ تھا۔۔۔جب اس نے اپنا لن میرے ھاتھ میں دیا۔۔تو حیران ھوگی۔۔۔پھر‬
‫اس نے اتنے پیار سے اور ارام سے میر ے چوت کے اندر ڈاال کہ کوی تکلیف نہی ھوی۔۔۔ بس میں ھوا میں اڑنے لگی۔۔کی‬
‫پوز پر مجھے چودا۔۔۔دو دوفعہ فارغ کیا میرے اندر۔۔۔اف اسکا اتنا منی کہ میں حیران رہ گیا۔۔۔۔‬
‫گھنٹہ ‪ 40‬منٹ میں خوب سکس کیا۔۔۔پھر اس نے مجھے کہا کہ واش روم جاو اور صاف کرو۔۔۔میں اندر گی اور اپنے اپکو ‪2‬‬
‫دھویا کپڑے پہنے۔۔لیکن دل چاھتا کہ ایک اور دفعہ چودے۔۔۔لیکن باہر ای پھر ون اندر گیا اور کپڑے پہن کہ اگیا پھر میرے‬
‫شوھر کو کال کی وہ ‪ 10‬منٹ بعد اگیا۔۔۔پھر تھوڑی دہر گپ شپ لگی۔۔میرے شوھر نے پوچھا کہ خوش ھو۔۔۔اس نے بہت‬
‫زیادہ شکریہ ادا کیا۔۔۔اور کہا اب یہ میری پکی دوست بن گیی اور ھمیشہ میری دوست رہ گی۔۔۔پھر مجھ سے پوچھا میں نے‬
‫بھی ھاں کردی۔۔پھر خالد نے کہا کہ چلو باھر چل کہ کھانا کھاتے ھے۔۔۔ھم باہر نکلے تو خالد نے کہا تم میرے ساتھ گاڑی‬
‫میں او۔۔اور میرے شوھر کو۔کہا کہ تم اپنی گاڑی میں او۔۔اس نے کہا ٹھیک ھے۔۔۔میں خالد کیساتھ گاڑی مہں بیھٹہ گی۔۔۔خالد‬
‫نے مجھے کہا برقعہ اتارو۔۔۔میں نے برقعہ اتار اور ایسے گاری میں بیھٹی تھی۔ھم اسالم اباد سرینہ ھوٹل ایے۔۔۔میں جب‬
‫گاڑی اتری بغیر برقعہ کہ۔۔۔شوھر نے کہا کہ برقعہ کدھر ھے۔۔میرے جواب دینے سے پہلے خالد نےکہا کہ میں نے کہا کہ برقعہ‬
‫اتارو۔۔۔۔یہ ایک پھول ھے اور پھول کی خوشوبو لینا چاھیے۔۔۔سوھر نے کہا ٹھیک ھے۔۔۔۔پھر ھم۔نے کھانا کھایا رات کوی‬
‫ساڑھے ‪ 12‬بجے گھر اگیے۔۔۔راستے میں شوھر نے پوچھا کیسا رھا۔۔۔میں نے کہا اپکی خوشی کی خاطر سب کھجہ کرونگی۔۔‬
‫جو اپ حکم دے۔۔۔میں دل میں بہت خوش تھی۔۔۔راستے میں تفصل بتاتی رھی۔۔۔پھر گھر اکر بھی ساری کہانی سنای۔۔۔دونوں‬
‫ننگے تھے۔۔۔شوھر نے چودای کی لیکن دل اور دماغ پر خالد سوار تھا۔۔۔اسکی چودای کسنک ھر چیز یاد ارھی تھی۔۔۔۔پھر‬
‫صبح صبح خالد کا فون ایا۔ اور رات کے پرگرام پر میرا بیت شکریہ ادا کیا۔۔۔میں اپکی ھوں۔ جب بھی اپ چاھیں میں اپکی‬
‫گود میں ھوں گی۔۔۔بیت خوش ھوا۔۔۔۔‬
‫پھر یہ سلسلہ ابھی تک چل رھا ھے۔۔۔اب تو دو دو راتیں میں اور خالد اکٹھے گزارتےھے۔۔۔۔بس اسمیں ایک سرور ھے‬
‫مردانگی ھے اور سکس سے بھرا ھے۔۔۔اور مجھے خوش بھی بہت رکھتا ھے۔۔عید پر اور خوشی کے موقعہ پر مجھے میرے‬
‫بچوں کو مچھے اعلی قسم کے کپڑے اور تخایف لکر دیتا ھے۔۔۔۔۔۔۔سب سے بھڑ کر مجھے بیت پیار کرتا ھے‬

You might also like