You are on page 1of 14

‫میرا نام نبیلہ ہے میں نے جیسے ہی کالیج کی پڑھائی ختم کی امی کو‬

‫میری شادی کی فکر لگ گئی تھی۔انہوں نے میرے رشتے ڈھونڈنے‬


‫شروع کر دئیے ۔ایک رشتہ ان کو بہت پسند آیا لڑکا قطر میں انجینئر‬
‫تھا گھر بار بھی ان کو بہت پسند آیا تھا۔میری رضا مندی کے بعد رشتا‬
‫پکا کر دیا تھا ۔جہاں رشتا پکا کیا تھا ان کی والدہ فوت ہو چکی تھیں‬
‫۔میرے سسر کو فالج کا اٹیک ہوا تھا وہ چلنے پھرنے سے الچار تھے ۔‬
‫میرے شوہر کا ایک چھوٹا بھائی تھا جو یونیورسٹی میں پڑھتا تھااور‬
‫ایک بہن تھی جو کالیج میں پڑھتی تھی۔رشتہ پکا ہونے کے بعد دونوں‬
‫بہن بھائی ہمارے گھر آئے تھے دونوں اپنی نئی بھابی کو دیکھ کر بہت‬
‫خوش تھے ایک ماہ بعد میرے ہونے والے شوہر زاہد نے واپس آنا تھا تب‬
‫میری شادی ہونی تھی۔شادی کو سوچ کر ہی دل میں گدگدیاں ہونے لگ‬
‫جاتی تھیں ۔شادی کے بعد جو ہونا تھا اسکا کچھ کچھ میری سہلیوں‬
‫نے بتایا تھا کچھ میری شادی شدہ کزنوں نے۔خیر ایک مہینہ پلک‬
‫جھپکتے ہی گزر گیااور وہ دن آگیا جب میں دلہن بنی پلنگ پر بیٹھی‬
‫تھی۔میرے شوہر نے کمرے میں آتے ہی کنڈی لگا دی میری سانسیں آنے‬
‫والے وقت کا سوچ کر تیز ہو چکی تھیں ۔انہوں نے میرے قریب بیٹھ کر‬
‫میرا گھونگھٹ اٹھایا اور اپنے ہاتھ سے میری تھوڑی کو پکڑ کر میرے‬
‫چہرے کو اوپر اٹھایا اور کہا تم تو اپنی تصویر سے بھی زیادہ‬
‫خوبصورت ہو۔‬
‫میں نے شرما کر اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپا لیا۔کچھ رسمی باتوں کے‬
‫بعد اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دئے اور میرے لبوں کو‬
‫چوسنا شروع کر دیا کچھ دیرکسنگ کرنے کے بعد اس نے میری چولی‬
‫کوکھولنا شروع کردیا میں نے شرما کرا نسے کہا الئیٹ بند کر دو‬
‫مجھےشرم آتی ہےپر انہوں نےایک نا سنی اور میری چولی کو اتار دی‬
‫نیچے سے میرا برا بھی کھول دیا میں نے شرم کے مارے اپنے ہاتھوں‬
‫سے اپنے مموں کو چھپا لیا۔پھر اس نے میرے ہاتھوں کو پیچھے کیا اور‬
‫اپنا منھ میرے ممے پر رکھ کر چوسنا شروع کردیاان کا میرے مموں کو‬
‫چوسنا مجھے اچھالگ رہا تھا اب میری چوت میں کچھ کچھ ہو رہا‬
‫تھا۔ایک عجیب سی بے چینی سی ہو رہی تھی ‪،‬کچھ دیر چوسنے کے‬
‫بعد اب انہوں نےمیرے لہنگے کو اتار دیا اور نیچے موجود پینٹی کو‬
‫بھی اتار دیا‪،‬نیچے میری تازہ بالوں سے صاف پھدی دیکھ کر جیسے وہ‬
‫پاگل ہو گئے اور بھوکے جانور کی طرح میری چوت کو چاٹنے لگ پڑے‬
‫ان کی زبان کا لمس میری چوت میں لگی آگ کو اور بھڑکا رہا تھا میں‬
‫نے بیڈ کی چادر کو نوچنا شروع کر دیا میرے منھ سے سسکیاں نکل‬
‫رہی تھیں۔کافی دیر تک میری چوت کو چاٹنےکے بعد انہوں نے اپنے‬
‫کپڑے اتارنا شروع کر دئے ان کا لنڈ دیکھ کر میں نے شرما کر آنکھیں‬
‫بند کر لیں انہوں نے میری ٹانگیں کھولی اور بیچ میں بیٹھ کر اپنے لنڈ‬
‫کی ٹوپی کو میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا کچھ دیر رگڑنے کے بعد‬
‫انہوں نے ایک جھٹکا مارا میرے منھ سے زور دار چیخ نکلی جس کو‬
‫اس نے میرے منھ پر ہاتھ رکھ کر دبا دیا۔میں نے زور زور سے رونا‬
‫شروع کر دیا تھا میری سہلیوں نے مجھے بتایا تو تھا کہ درد ہوتی ہے‬
‫پر اتنا درد کا نہیں بتایا تھا مجھے لگا میری چوت چر گئی ہو‪،‬انہوں نے‬
‫مجھے چومنا شروع کر دیا کچھ دیر بعد جب درد کم ہوا تو انہوں نے‬
‫آہستہ آہستہ جھٹکے مارنے شروع کر دئے کوئی ‪ 20‬منٹ کے بعد انہوں‬
‫نے اپنا لنڈ میری چوت سے نکاال اور اپنی ساری منی میرے پیٹ پر گرا‬
‫دی۔ اور میرے ساتھ بیڈ پر گر گئے میری سانسیں بھی بے قابو ہو رہی‬
‫تھیں کچھ دیر کے بعد میں نے اٹھ کر بیڈ پر دیکھا تو خون میرے‬
‫ٹانگوں اور بیڈ پر لگا ہوا تھا۔خون کو دیکھ کر میرا شوہر بہت خوش‬
‫ہوا اور کہا میں ڈر رہا تھا پتا نہیں مجھے جو بیوی ملے وہ پہلے کسی‬
‫اور مرد سے اپنا کنوارپن ختم نا کرا چکی ہو پر تمہاری شرافت کا ثبوت‬
‫میں نے دیکھ لیا ہے۔‬

‫اس رات ہم نے ‪ 3‬با ر سیکس کیا ۔وہ ایک ماہ کی چھٹی پر آئے ہوئے‬
‫تھے ہم نے ایک ایک پل کو انجوئے کیا دن بھر گھومتے اور رات کو‬
‫سیکس کرتے ‪،‬ہم نے ٹرپل ایکس موویز بھی دیکھیں اور اس میں جو‬
‫طریقہ دیکھتے وہی ہم کرتے میں نے ان فلموں میں دکھائے جانے والی‬
‫لڑکیوں کی طرح سیکسی آوازیں نکالنا اور شوہر کے لنڈ کو چوسنا‬
‫سیکھ لیا تھا۔ایک ماہ کیسے گزر گیا پتا ہی نہیں لگا ان کے جانے کا سن‬
‫کر میں اداس ہو چکی تھی ۔آخر کار وہ دن آ گیا جب انکی فالئیٹ‬
‫تھی۔ان کے جانے کے بعد میں نے گھر بار کو سنبھالنا شروع کر دیا تھا‬
‫میرے سسر کی دیکھ بھال میرا چھوٹا دیور کرتا تھا وہ کالیج جا نے‬
‫سے پہلے ان کو بیڈ پر پیشاپ کرواتا تھا ان کے کپڑے بدلواتا تھا باقی‬
‫کھانا وغیرہ میں کھالتی تھی۔میرے سسر فالیج کے بعد بیڈ سے اٹھ‬
‫نہیں پاتے تھے بول بھی مشکل سے پا تے تھے بڑی مشکل سے ان کی‬
‫سمجھ آتی تھی۔‬

‫دن میرا دیور شاہد اور میرے نند زاہدہ کالیج گئے ہوئے تھے میں نے‪1‬‬
‫سسر کے لئے کھانا بنا یا ان کے کمرے میں داخل ہوئی بیٹھ کر ان کو‬
‫کھانا کھالیا پانی پالیا انکو سہارا دے کر اٹھانا پڑتا تھا انکو اٹھاتے‬
‫وقت میرے ممے ان کے منھ سے ٹکرائے۔کھانا وغیرہ کھال کر میں ابھی‬
‫کمرے میں آئی ہی تھی ۔میرے سسر نے بیل بجا دی جو ان کے کمرے‬
‫میں لگی ہوئی تھی جو وہ کسی کو بالنے کے استعمال کرتے تھے۔میں‬
‫اٹھ کر ان کے کمرے میں گئی تو انہوں نے کچھ کہا مجھے سمجھ نہیں‬
‫آئی کچھ دیر کے بعد پتا لگا ان کو پیشاپ آیا تھا ۔یہ کام ان کا بیٹا کرتا‬
‫تھا اور وہ شام کو آتا تھا ۔مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی میں کیا‬
‫کروں ناچار میں نے ان کا پیشاپ کا لوٹا اٹھا یا اور ان کی چادر کو‬
‫سائیڈ پر کر کے آنکھیں بند کر کے لوٹا ان کے لنڈ پر رکھ دیا انہوں نے‬
‫پیشاپ کر لیا میں نے لوٹا واش روم میں جا کر خا لی کیا واپس کمر ے‬
‫میں آئی تو میری نظر ان کی دھوتی میں موجود ایک کالے موٹے لنڈ پر‬
‫پڑی ایسا لنڈ میں نے فلموں میں دیکھا تھا ان کے لنڈ کی ٹوپی پر‬
‫پیشاپ کے قطرے چمک رہے تھے میں نے کپڑا اٹھا کر انکے لنڈ کو پکڑ کر‬
‫صاف کرنا شروع کر دیا ان کے لنڈ کو پکڑ نا تو بس ایک بہانہ تھا میں‬
‫ان کے لنڈ کو چھو کر دیکھنا چاہ رہی تھی۔جیسے ہی میں نے ان کے لنڈ‬
‫کو پکڑا وہ میرے ہاتھوں کے لمس کو محسوس کر کے اکڑنا شروع کر‬
‫دیا فالیج کا اثر شائید ان سارے جسم پر ہوا تھا پر لنڈ ابھی تک‬
‫تندرست تھا ۔اب ان کا لنڈ فل کھڑا ہو چکا تھا ان کا لنڈ کوئی ‪ 10‬انچ‬
‫موٹا لنڈ تھا جو کسی بھی عورت کا من پسند ہو سکتا تھا میں نے‬
‫گھبرا کر جلدی سے ان کے لنڈ کو چھوڑا اور کمرے سے نکل آئی میری‬
‫سانسیں اتھل پتھل ہو رہی تھیں میں نے کمرے میں آ کر خود کو لعنت‬
‫مالمت کرنا شروع کر دی میں نے اپنے سسر کے لنڈ کو کیسے پکڑ لیا۔‬
‫میرے جسم میں آگ لگی ہوئی تھی مجھے اپنے شوہر کا لنڈ یاد آ رہا تھا‬
‫میں نے اپنے شوہر کے لیپ ٹا پ پر ایک ٹرپل ایکس فلم چال لی اس‬
‫میں موجود جب ایک کالے حبشی کو لڑکی کو چودتے دیکھا تو مجھے‬
‫اپنے سسر کا لنڈ بار بار زہن میں آ رہا تھا۔میں نے اپنی شلوار میں ہاتھ‬
‫ڈال کر اپنی چوت کو سہالنا شروع کر دیا پر چو ت کی آ گ تھی کہ‬
‫بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔اتنے میں میرے سسر نے دوبارہ‬
‫گھنٹی بجا دی میں ان کے کمرے میں شرم کے ما رے جانا نہیں جا رہی‬
‫پر سوچا کہیں ان کی طبعیت خراب نا ہو گئی ہو میں ان کے کمرے‬
‫میں داخل ہوئی تو ان کا لنڈ ابھی تک فل ٹا ئیٹ کھڑا ہوا تھا میں نے‬
‫بڑی مشکل سے اس سے نظریں ہٹا ئیں انہوں نے پھر پیشاپ کا کہا میں‬
‫سمجھ گئی پیشاپ کا بہانہ ہے بس ان کا دل میرے ہاتھ کے لمس کو‬
‫اپنے لنڈ پر محسوس کرنا تھا۔مجھے ان پر ترس آ گیا کہ بے چارے اپنے‬
‫لنڈ تک کو نہیں پکڑ سکتے نا چھو سکتے ہیں میں نے لوٹا اٹھایا اور ان‬
‫کے لنڈ کو پکڑ کر لوٹے میں ڈاال تاکہ وہ پیشاپ کر سکیں پیشاپ تو آ یا‬
‫نہیں تھا ۔اب میں سمجھ گئی وہ بھی کیا چاہتے ہیں میں نے ان کے لنڈ‬
‫کو لوٹے سے باہر نکاال اور ہاتھ میں پکڑ لیا ان کی آ نکھوں میں خوشی‬
‫کی چمک سی آ گئی میں نے اپنے ہاتھ سے ان کے لنڈ کو سہالنا شروع‬
‫کر دیا پھر اپنا منھ ان کے لنڈ کی ٹوپی پر رکھ دیا اور مزے سے ان کے‬
‫لنڈ کو چوسنا شروع کر دیا کچھ دیر چو سنے کے بعد ان کے لنڈ نے ایک‬
‫زور دار جھٹکا مارا اور گرم گرم اور گاڑھی منی میرے منھ میں انڈیل‬
‫دی میں نے زندگی میں کبھی منی کا زائقہ نہیں چکھا تھا کچھ نمکین‬
‫سا اور کچھ عجیب سا تھا میں نے کچھ منی نگل لی ان کا لنڈ تو‬
‫جیسے رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اتنی منی نکل رہی تھی جیسے‬
‫کسی نے ٹوٹی چال دی ہو میرے گریبان اور بیڈ پر ان کی منی ہی لگی‬
‫ہوئی تھی۔ شائید پتا نہیں کب سے منی ان کے لنڈ میں اسٹور ہوئی‬
‫تھی جو آج نکلی تھی۔میں نے ایک کپڑے سے اپنا گریبان اور ان کے بیڈ‬
‫کو صاف کیا ان کی ٹانگوں کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ان کے پا‬
‫س آئی ان کے چہرے پر ایک خوشی تھی۔میں نے اب اپنی شلوار اتار‬
‫دی اور ان کے چہرے پر آ کر اپنے پھدی کو ان کے منھ پر رکھ دیا اور‬
‫اور اپنی پھدی کو ان کے منھ پر رگڑنا شروع کر دیا میں نے سب شرم‬
‫حیا کو بھول کر اپنے سسر کے منھ پر اپنی چوت کو رگڑ رہی تھی‬
‫میری چوت کا رس ان کے منھ میں جا رہا تھا۔کافی دیر رگڑنے کے بعد‬
‫میں نے اتر کر اپنے سسر کے منھ پر لگے اپنی چوت کے رس کو زبان سے‬
‫چاٹ لیا اچھی طرح صا ف کرنے کے بعد میں نے دیکھا انکا لنڈ دوبارا‬
‫تیا ر کھڑا تھا میں نے اپنی چوت کو ان کے لنڈ پر رکھ کر اوپر نیچے‬
‫ہونا شروع کر دیا ان کا لنڈ میں چاہ کر بھی آدھے سے زیادہ نہیں لے پا‬
‫رہی تھی۔کوئی ‪ 15‬منٹ کی چدائی کے بعد میری چوت نے پانی چھوڑ‬
‫دیا میرے جسم کوجھٹکے لگنا شروع ہو گئے میں ان کے جسم پر گر کر‬
‫لمبی لمبی سانسیں لینا شروع کر دیں جو مزہ میرے معذور سسر نے دیا‬
‫تھا وہ مزہ مجھے اپنے شوہر کے ساتھ بھی نہیں آیا تھا۔ابھی تک ان کا‬
‫لنڈ لوہے کی طرح سخت تھا میں نے کوئی ‪ 10‬منٹ‬

‫اور لگائے تب جا کر ان کے لنڈ نے میری چوت میں اپنی منی کا سیالب‬


‫چھوڑا ۔میری ٹانگوں میں دم نہیں تھا بڑی مشکل سے اپنے کمرے تک‬
‫(چل کر آئی اور بیڈ پر لیٹ کر سو گئی۔‬

‫یہ ہمارا معمول بن گیا تھا ہم لوگوں کی نظر میں بہو اور سسر تھے پر‬
‫اکیلے میں ہم دونوں ایک دوسرے کی آگ بجھاتے تھے۔میں روز بس اس‬
‫وقت کا انتظار کرتی تھی جب میری دیور اور نند گھر سے چلے جاتے‬
‫میں سارا دن اپنے سسر کے لنڈ سے کھیلتی تھی اپنی چوت کی آ گ‬
‫بجھاتی تھی۔اب میں سسر کا لنڈ پورا اپنی چوت میں لے لیتی تھی اور‬
‫اب تو ان کا لنڈ میری گانڈ کا مزہ بھی چکھ چکا تھا۔وہ اپنی خوشی کا‬
‫اظہار گھنٹی بجا کر کرتے تھے ایک دن میری نند کالیج سے جلدی‬
‫واپس آ گئی اس کے پاس گھر کے گیٹ کی چابی تھی جب سے میری‬
‫شادی ہوئی تھی آج تک وہ واپس جلدی نہیں آئی تھی۔میں مزے سے‬
‫اپنے سسر کے لنڈ پر سوار تھی اور وہ مزے سے گھنٹی بجا رہا تھا‬
‫میری نند نے سمجھا شائید میں گھر نہیں ہوں اور میرے سسر کو کوئی‬
‫کام ہے اس نے دروازہ کے پاس آئی تو اندر کی آوازیں سن کر شک میں‬
‫پڑ گئی بجائے دروازہ کھولنے کے اس نے کھڑکی کھول کر اندر کا نظارہ‬
‫دیکھا تو مارے حیرت کے بت بن گئی اتنے میں میری نظر اس پر پڑی‬
‫تو جلدی سے اس نے کھڑ کی بند کر دی میں جلدی سے سسر کے اوپر‬
‫سے اتر آئی۔سسر نے مجھ سے پوچھا میں نے کہا میں آتی ہوں باہر‬
‫شائید بلی ہے۔‬
‫میں ان کے کمرے سے باہر نکل آئی میں نے اپنے کپڑ ے پہن لئے تھے‬
‫مارے ڈر کے میرا خون خشک ہو گیا تھا میں جلدی سے اس کے کمرے‬
‫میں داخل ہوئی تو وہ مجھے غصے سے گھور رہی تھی۔اس نے مجھے‬
‫کبھی تم کہہ کر نہیں پکارا تھا پر اس وقت اس نے تمام رکھ رکھاؤ‬
‫سائیڈ پر رکھ کر مجھے کہا‪:‬تم سے ایسی امید نہیں تھی ایک الچار‬
‫اپاہچ بڑھے کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہی تم۔وہ رشتے میں تمہارا سسر‬
‫لگتا ہے ۔‬

‫میں نے مارے شرم کے سر جھکایا ہوا تھا۔گال ندامت کے مارے سوکھا‬


‫ہوا تھا۔زاہدہ نے اپنا موبائیل اٹھا یا اور کہا میں ابھی اپنےبھائی کو تمہا‬
‫ری کرتوت بتاتی ہوں‬

‫میں نے جلدی سے آگے بڑھ کر اس کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے ۔تو اس نے‬
‫کچھ سوچتے ہوئے اپنا موبائل سائیڈ پر رکھ دیا اور مجھے کہا ٹھیک‬
‫ہے میں کسی کو نہیں بتاؤں گی پر تم کو ایک کام کرنا پڑے گا میرا۔‬

‫میں‪:‬تم جو کہوگی میں مانوں گی‬

‫اتنے میں میرے سسر نے مجھے بالنے کے لئے دوبارہ گھنٹیاں بجانا‬
‫شروع کر دیں میری نند نے ھنستے ہوئے کہا جاؤ جا کر اپنا کام ختم کر‬
‫کے آؤ ۔‬

‫میں اس کے کمرے سے نکل کر واپس اپنے سسر کے کمرے میں آ گئی‬


‫اور اس کے لنڈ کو منھ میں لے‪10‬منٹ کی محنت کے بعد فارغ کروایا‬
‫میرا سارا مزہ نند نے آ کر کر کرا کر دیا تھا۔‬
‫اگلے دن میری نند نے طبعیت خراب ہونے کا بہا نہ بنا کر کالیج سے‬
‫چھٹی کی اور میرے دیور کے جانے کے بعد اس نے کسی کو فون کیا‬
‫اور اسکو گھر آنے کا کہا۔میں سامنے بیٹھی اس کی باتیں سن رہی تھی۔‬
‫فون بند ہونے کے بعد اس نے مجھ سے کہا میرا بوائے فرینڈ آ رہا ہے‬
‫ہمارے پاس ملنے کے لئے جگہ نہیں تھی اب ہم اسی گھر میں ملیں گے‬
‫اور تم ہماری رازدار رہو گی جب تک تم میرا راز رکھو گی میں تمہارا‬
‫راز رکھوں گی۔‬

‫اتنا کہہ کر وہ نہانے کے لئے واش روم میں چلی گئی میں نے جلدی سے‬
‫اپنے کمرے سے اپنا کیمرا لے کر آ ئی جو میرا شوہر باہر سے لے کر ایا‬
‫تھا جس سے ہم دونوں ایک دوسرے سے ویڈیو کال کر کے باتیں کرتے‬
‫تھے اس کیمرے کی خصوصیت یہ تھی یہ بہت چھوٹا اور بنا تار واال‬
‫تھا میں نے جلدی سے جا کر اس کیمرے کو کمرے میں مناسب جگہ‬
‫دیکھ کر فٹ کیا جہاں سے بیڈ نظر آتا تھا اور میں کمرے سے نکل آئی‬
‫میں نے اپنا لیپ ٹاپ چال کر کیمرے کو چیک کیا اور‬

‫میں انتظار کرنے لگی ۔گھنٹے کے بعد میری نند کے موبائیل پر اس کی‬
‫کال آئی میری نند نے جا کر دروازہ کھوال تو ایک خوبرو نوجوان اندر‬
‫داخل ہوا جس کو لے کر وہ گھر میں داخل ہو گئی میں نے خوش ہو کر‬
‫اس کا استقبال کیا اور ان سے کہا آپ کمرے میں بیٹھیں میں آپ کے‬
‫لئے کچھ کھانے کو التی ہوں ۔‬

‫میری نند نے کہا نہیں ابھی ہم نے کچھ نہیں کھانا جب کچھ چاہیے‬
‫ہوگا میں آپ کو بال لوں گی ۔‬
‫وہ دونوں کمرے میں داخل ہو گئے انہوں نے کمرہ بند کر لیا میں اپنے‬
‫کمرے میں داخل ہوئی اور اپنا لیپ ٹاپ چال کر ان کے کمرے میں کیا ہو‬
‫رہا ہے دیکھنے لگ پڑی ۔‬

‫وہ دونوں ایک دوسرے پر ٹوٹے ہوئے تھے ان کی کسنگ دیکھ کر لگ رہا‬
‫تھا دونوں برسوں کے ترسے ہوئے ہیں کپڑے اتار کے دونوں بیڈ پر ‪69‬‬
‫کی پوزیشن میں لیٹ گئے کیمرے کی طرف میری نند کی چوت تھی‬
‫جسکو اسکا دوست کسی بھوکے کتے کی طرح نوچ کر چاٹ رہا تھا میں‬
‫نے ریکارڈنگ واال بٹن آن کر دیا تھا ان کی آوازیں بھی ریکارڈہو رہی‬
‫تھیں ان کی سسکیاں اور آہیں پورے کمرے میں گو نج رہی تھیں ۔کچھ‬
‫دیر کے بعد اس نے میری نند کو لٹا کر اس کی ٹانگیں اپنے کندھے پر‬
‫رکھیں اور اپنے لنڈ کو ایک زوردار جھٹکے سے پورااسکی چوت میں‬
‫گھسا دیا میری نند نے ہلکی سے چیخ ماری اور مزے سے اپنی آنکھیں‬
‫بند کر لیں میں‬

‫سمجھ گئی میری نند پہلے بھی اپنی چوت میں لوڑا لے چکی ہے وہ‬
‫دونوں مزے سے ایک دوسرے کو نوچ رہے تھے کاٹ رہے تھے ان کا الئیو‬
‫سیکس دیکھ کر میری چوت فل گرم ہو چکی تھی ‪ 20‬منٹ‬

‫کی لگاتار چدائی کے بعد اس نے اپنا لنڈ نکاال اور میری نند کو گھوڑی‬
‫بننے کو کہا اور اپنا لنڈ اسکی گانڈ پر رکھا اور ایک جھٹکے سے اپنا لنڈ‬
‫اسکی گانڈ کے سوراخ میں اتار دیا اس نے لمبی سسکاری بھری اور‬
‫غصے سے کہا بہن چود بس بھی کر میری حالت ہو گئی ہے اس نے کہا‬
‫مادر چود صبر کر آج کتنے مہینوں کے بعد تیری چوت ملی ہے میں تو‬
‫آج تیری حالت کر دوں گا۔‬

‫منٹ کی چدائی کے بعد میری نند نے اس کے سامنے ہاتھ جوڑ دئے ‪10‬‬
‫پر وہ تھا کہ اس کو چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اس نے خود کو‬
‫زبردستی اس سے چھڑا یا تو وہ ناراض ہو کر بیٹھ گیا میری نند نے کہا‬
‫تم ناراض نا ہو میں تمہا رے لئے ایک بندوبست کر کے آتی ہوں‬

‫اس نے کپڑے پہنے اور کمرے سے نکل گئی میں نے جلدی سے لیپ ٹاپ‬
‫کو آف کیا اتنے میں میرے کمرے پر دستک ہوئی میں نے دروازہ کھوال‬
‫تو میری نند نے مجھے کہا بھابھی زرا میرے کمرے میں آنا مجھے کام‬
‫ہے۔‬

‫میں اس کے پیچھے چل دی۔کمرے میں موجود اسکا بوائے فرینڈ مجھے‬


‫دیکھ کر حیرا ن ہو گیا وہ بلکل ننگا لیٹا ہوا تھا۔‬

‫میں نے جان بوجھ کر اپنی نند سے پوچھا زاہدہ یہ کیا ہے۔‬

‫زاہدہ‪:‬بھا بھی میرے بوائے فرینڈ نے کوئی دوائی کھا لی ہے فارغ ہونے‬
‫کا نام ہی نہیں لے رہا زرا آپ مدد کر دیں‬

‫میں‪:‬نہیں پاگل یہ تمہا را بوائے فرینڈ ہے‬

‫زاہدہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے بیڈ پر بٹھا دیا۔اور کہا بھابھی جو‬
‫میں کہہ رہی ہوں اس پر عمل کرو بس۔‬

‫اس نےمجھے بیڈ پر لٹا دیا اور خود میرے کپڑے اتارنے لگ پڑی اس کا‬
‫بوائے فرینڈ تو مجھے دیکھ کر پاگل کتے کی طرح مجھ ٹوٹ پڑا میں‬
‫نے بھی اسکا ساتھ دینا شروع کر دیا ہم کسنگ کر رہے تھے اور میری‬
‫نند میری شلوار اتار رہی تھی شلوار اتار کر اس نے اپنے ہاتھ سے میری‬
‫چوت کو چھوکر دیکھا اور کہا‪:‬بھابھی آپ کی چوت تو بہت گیلی ہو‬
‫رہی ہے۔‬

‫اس نے اپنا منھ میری چوت پر رکھ کر میری چوت کو چاٹنا شروع کر‬
‫دیا اس کے چاٹنے کی وجہ سے میر ے جسم میں جیسے بجلیاں دوڑ نے‬
‫لگ پڑیں ہوں میرے منھ سے مزے کی شدت سے سسکاریا ں نکلنا‬
‫شروع ہوگئیں۔زاہدہ کسی تجربہ کار کی طرح میری چوت کو چاٹ رہی‬
‫تھی اس کی زبان میری چوت کے اندر باہر ہو رہی تھی ۔ کچھ دیر کے‬
‫بعد اسکا بوائے فرینڈ جنید اٹھا اور میری چوت کی طرف آیا اور اپنے‬
‫لنڈ کو میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا کچھ دیر تک میری چوت کو‬
‫رگڑنے کے بعد اس نے اپنے لنڈ کو میری چوت کی گہرائی تک اتار دیا‬
‫میرے منھ سے زور سے سسکاری نکلی میں نے اس کو اپنے ساتھ زور‬
‫سے چمٹا لیا اور اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھ دئے اب وہ زور سے‬
‫میری چوت کو بجا رہا تھا اس کے زور دار جھٹکوں سے میں مزے کی‬
‫بلندیوں پر پہنچ گئی تھی۔میں نیچے سے اپنی چوت کو اٹھا اٹھا کر‬
‫اسکے ہر جھٹکے کا جواب دے رہی تھی۔میری نند سے شائید برداشت نا‬
‫ہوا تو اس نے اپنی شلوار اتاری اور میرے منھ پر آ کر بیٹھ گئی میرے‬
‫لئے یہ نیا تجربہ تھا میں نے آج تک کسی کی چوت نہیں چاٹی تھی‬
‫میں نے دڑتے دڑتے زبان نکال کر اسکی چوت کو چکھا مجھے اسکا زائقہ‬
‫برا نہیں لگا میں نے زبان اسکی چوت میں ڈال دی اس نے میرے بالوں‬
‫سے پکڑ کر میرا منھ اپنی چوت پر رکھا اور زور سےاپنی چوت میرے‬
‫منھ پر رگڑنا شروع کر دی ادھر جنید میری چوت کو دبا کر چود رہا تھا‬
‫اچانک میرے جسم سے جیسے سارا خون میری چوت کی طرف منتقل‬
‫ہو گیا ہو میرے جسم نے اکڑنا شروع کر دیا اور میری چوت نے ڈھیر‬
‫سارا پانی چھوڑ دیا میں نے مزے کی شدت سے اپنے دانت زاہدہ کی‬
‫چوت پر گاڑ دئیے میرے جسم کو جیسے جھٹکے لگ رہے تھے۔کچھ دیر‬
‫بعد میری کچھ حالت سنبھلی تو مجھے اسکے بوائے فرینڈ نے گھوڑی‬
‫بننے کو کہا اور اس نے سائیڈ ٹیبل پر پڑی ویسلین کی شیشی کو اٹھا‬
‫لیا میں سمجھ گئی اب وہ میری گانڈ کی چدائی کرنا چاہ رہا ہے۔میری‬
‫گانڈ میرے سسر کے لنڈ کی بدولت اتنی کھل چکی تھی کہ میں اسکے‬
‫لنڈ کو اپنی گانڈ میں برداشت کر سکتی تھی۔میں گھوڑی بن گئی اس‬
‫نے انگلی کی مدد سے ویسلین کو میری گانڈ کے سوراخ پر لگایا اور اپنے‬
‫لنڈ کی ٹوپی کو میری گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر ایک زور دار جھٹکے‬
‫سے اندر ڈال دیا میں نے ہلکی سی چیخ ماری اب وہ میری گانڈ میں‬
‫اپنے لنڈ کو خوب سیر کروا رہا تھا‪،‬میری نند اب میرے سامنے بیٹھ گئی‬
‫میں اس کا مقصد سمجھ گئی تھی میں نے جم کر اسکی چوت کو‬
‫چاٹنا شروع کر دیا پیچھے سے اسکا فرینڈ میری گانڈ میں کسی مشین‬
‫کی طرح ٹھکائی کر رہا تھا۔بہن چود فارغ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا‬
‫تھا کوئی ‪ 30‬منٹ کے بعد اس نے ایک زوردار آواز کے ساتھ میری گانڈ‬
‫میں منی چھوڑ دی اسکی گرم گرم منی میں اپنی گانڈ میں گرتی‬
‫محسوس کر رہی تھی اس کو جھٹکے لگ رہے تھے۔فارغ ہونے کے بعد وہ‬
‫بیڈ پر گر گیا ۔میں بھی تھک چکی تھی پر مجھے اپنی نند کو منزل پر‬
‫پہنچانا تھا تو میں نے اسکی چوت کو چاٹنا بند نہیں کیا کچھ دیر کے‬
‫بعد اس کا جسم اکڑنے لگ پڑا اس نے میرے منھ کو اپنی چوت پر زور‬
‫سے دبا لیا اچانک اسکی چوت سے زور دار فوارا سا چھوٹا جو میں نے‬
‫اپنے حلق سے اتار لیا ۔اس نے زور زور سے سانس‬

‫لینا شروع کر دیا جیسے کہیں سے بھاگ کر آئی ہو۔اس نے مجھے اوپر‬
‫اٹھا کر میرا منھ چوم لیا اور کہا بھابھی آپ بیسٹ ہو۔‬

‫اس کے بعد اسکا فرینڈ چال گیا میں نے موقع دیکھ کر کیمرہ نکال لیا‬
‫تھا میرا مقصد اسکے خال ف ثبوت اپنے پا س رکھنا تھا تاکہ کل کو اگر‬
‫وہ کسی کو میرے اور میرے سسر کےتعلقات کا بتاتی تو میں اسکی‬
‫ویڈیو کو دکھا کر اسکو بلیک میل کر سکتی تھی۔‬

‫اسکے بعد ہم دونوں پکی دوست بن گئی تھیں اسکا بوائے فرینڈ جب‬
‫بھی آتا ہم دونوں اس کے ساتھ مزے کرتیں اور عام دنوں میں ہم‬
‫دونوں ایک دوسرے کی آگ بجھاتیں۔‬

‫‪the end‬‬

You might also like