یقینًا میری بدمعاشی تاڑ چکی تھیں ،میں چوری پکڑے جانے پہ تھوڑا سا گڑبڑایا اور کھسیا کر سر جھکا ليا ۔۔۔۔۔ ہاں بھئی بالل پتر ،رج کے کھانا کھایا ہے نا ,تم لوگوں کے لیے اسپیشل مسلمان عورت سے کھانا بنوایا ہے نمرتا دھی نے ۔۔۔ گرمیت سنگھ کے پکارنے پر میں چونکا ۔۔۔۔۔ جی گرمیت صاحب ،پیٹ بھر کر کھانا کھایا ہے ،اور یہ کیا بات ہوئی ،آپ اپنی ہانڈی سے کھالتے تو زیادہ خوشی ہوتی ، آپ نے ہمیں پرایا سمجھا ہے میں نے بے ساختگی سے جواب دیا ۔۔۔۔۔ نجانے وہ بے تکلفانہ الفاظ کس نے میرے منہ میں ڈالے تھے ،لیکن ان الفاظ نے جیسے باپو کو تڑپا ڈاال ،ان کا چہرہ لمحہ بھر کو سرخ پڑا ۔۔۔۔ شششش چپ کر اوئے ،تجھے باپو کا نام لینے کی جرات کیسے ہوئی ۔۔۔۔ اچانک پورن سنگھ کی تلخ آواز گونجی ،وہ کینہ توڑ نگاہوں سے مجھے دیکھ رہا تھا ۔ سوری !!! مجھے پتہ نہیں تھا ۔۔۔ میں نے قدرے گڑبڑا کر جواب دیا ۔۔۔ پتہ نہیں تھا ؟؟؟ کوئی باپو کا نام لے اس کی زبان میں گدی سے نا کھینچ لوں ۔۔۔۔ پورن سنگھ کا دھمکی آمیز لہجہ مجھے بھڑکا گیا ۔۔۔ مجھے پتہ نہیں تھا پورن سنگھ ،ورنہ میں خیال رکھتا ،باقی رہی بات گدی سے زیان کھینچنے کی تو یہ شوق تم کبھی پھر پورا کر کے دیکھ لینا ۔۔۔ میں نے اسی ٹون میں جواب دیا ۔ بالااال !!! سمیعہ میم کی گھبرائی آواز مجھے سنائی دی ۔ پورن !!! چپ کر ۔۔۔۔ اچانک گرمیت سنگھ نے بھڑک کر پورن کو ٹوکا ۔ تو نے مجھے گرمیت صاحب کہا ؟؟؟ اگلے لمحے گرمیت سنگھ کی جذبات سے کپکپاتی آواز سن کر میں ٹھٹھکا ۔۔۔ جی باپو جی ،مجھے پتہ نہیں تھا غلطی سے زبان پھسل گئی ۔۔۔ میں نے سرجھکا کر شرمندگی سے کہا ۔ اک واری پھر بول ۔۔۔ گرمیت سنگھ بھرائی آواز میں بوال ۔۔۔۔ گرمیت سنگھ کی جذبات سے کانپتی آواز سن کر میں نے جھٹکے سے سر اٹھایا ،بوڑھے سردار کی آنکھوں میں نمی چمک رہی تھی ۔۔۔۔ اک واری پھر بول ،گرمیت صاحب ؟؟؟ وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بوال ۔۔۔ گرمیت صاحب !!! میں نے آہستگی سے ان کا نام پکارا ۔۔۔ اک واری اونچا بول !!! گرمیت صاحب ،جیسے یاروں کو بالتے ہیں ویسے بول ؟؟؟گرمیت سنگھ کی ہیجانی آواز سن کر میرے سمیت سب سکتے کے عالم میں تھے ،سردار گرمیت سنگھ المعروف باپو جی کی جذباتی کیفیت اور فرمائش سب کے لیے حیران کن تھی ۔
بابو جی !!! آپ کیا کہہ رہے ہیں
؟؟؟ پورن سنگھ بڑبڑا اٹھا ۔۔۔
اوئے تو چپ کر ،تجھے ککھ پتہ
نہیں ،بلکل ایسے ہی مجھے اماں شریفاں بالتی تھی ،بڑے سوہنے طریقے سے ہمیشہ سب کے نام کے ساتھ صاحب لگاتی تھی ۔۔۔۔ گرمیت سنگھ پھر سے ماضی میں ڈوب چکا تھا ۔۔۔۔ میں نے کن انکھیوں سے پورن سنگھ کی طرف دیکھا وہ منہ لٹکائے پیچ و تاب کھا رہا تھا ۔۔۔۔ کچھ دیر پرانی یادوں کو کھنگالنے کے بعد گرمیت سنگھ نے مجھے پاس بالیا ۔۔۔ میرا یہ بے ساختہ جملہ میرے کتنے کام آنے واال تھا میں نہیں جانتا تھا ۔ تیری باتوں سے تیرے غصے سے مجھے اماں شریفاں یاد آ گئی ، سامنے بیشک جتنا بڑا افسر ہو بالکل رعب میں نہیں آتی تھی ، تو نے جس طرح پورن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ہے ،مجھے تیری جی داری بڑی چنگی لگی ہے ،جیوندا رہو تے وسدا رہو ۔۔۔۔ گرمیت سنگھ نے میری جرات کو سراہا ۔۔۔۔ لو باپو ! آپ اسے اور سر چڑھا دو ،پہلے ہی اس کا غصہ ناک پہ دھرا رہتا ہے ۔۔۔سمیعہ میم کی شوخ آواز پر میں نے ان کی طرف دیکھا ۔۔ وہ بڑے بے تکلفانہ انداز میں نمرتا سے چپکی میری طرف دیکھ رہی تھی ۔ اوہ نہیں دھیئے میں اسے سر نہیں چڑھا رہا ،اس کی جی داری کو سراہ رہا ہوں ،ایسے کسی کے گھر میں بیٹھ کر اسے منہ توڑ جواب دینا عام بات نہیں ہے ،باقی رہی بات غصے کی تو جوانی کا جوش ہے آہستہ آہستہ سنبھل جائے گا ۔۔۔۔ باپو نے میری حمایت جاری رکھی ۔۔۔ اچھا باپو جی مجھے اجازت دیں ،نکلتا ہوں ،سویرے آ کر آپ میں کو ساری خبر دے دوں گا ۔۔۔ میری تعریفیں سن کر پورن کو يقينا مروڑ اٹھ رہے تھے ۔۔۔ ہاں ٹھیک ہے ،دھیان سے جانا آج کل حاالت بڑے خراب چل رہے ہیں ۔۔۔ باپو نے اسے ہدایت کرتے ہوئے کہا ۔۔۔ چنتا نا کریں باپوجی واہ گرو کی کرپا رہی تو سپھلتا ( کامیابی ) ملے گی ۔۔۔ پورن سنگھ نے جھک کر باپو کے پیر چھوئے اور میری طرف کینہ توڑ نگاہوں سے دیکھتا باہر نکل گیا ۔۔۔ میری چھٹی حس نے فورا االرم کیا ،پورن سنگھ نامی یہ سکھ میرے لیے کوئی نا کوئی پنگا ضرور کھڑا کرنے واال تھا ۔۔ اچھا بھئی سمیعہ دھی ،تم بھی جا کر آرام کرو ،سویرے سکون سے باتیں ہونگی ۔۔۔۔ آئیں باجی ،باقی باتیں اپنے کمرے میں کرتے ہیں ۔۔۔ باپو کی ہدایت سنتے ہی نمرتا نے سمیعہ کو مخاطب کیا اور اٹھ کر باپو کا کمبل درست کرتی دروازے کی طرف بڑھی ۔۔۔ میں ہونق بنا ان کی طرف دیکھ رہا تھا ،سمیعہ تو ان کے ساتھ جا رہی تھی ،میرا کیا بنے گا ؟؟؟ میں نے گڑبڑا کر سمیعہ کی طرف دیکھا ۔۔۔ ہم کہاں سوئیں گے ؟؟؟ میری سوالیہ نظروں کو سمجھتے ہوئے سمیعہ نے نمرتا سے پوچھا ۔۔۔۔ آئیں جی بتاتی ہوں آپ کو ، آئیں ویر جی ۔۔۔۔ نمرتا نے مجھے بھی ساتھ آنے کو کہا ۔۔۔ نجانے میرے دل میں کیا آئی ، میں کرسی سے اٹھا اور باپو کے پاوں چھوتے ہوئے اجازت لی ۔۔۔۔ اوئے نہیں پتر !!! جیسے ہی میرے ہاتھ گرمیت سنگھ کے پاوں سے چھوئے ،گرمیت سنگھ نے تڑپ کر پاوں کھینچے ۔۔ کچھ نہیں ہوتا گرمیت صاحب !!! میں نے زبردستی ان کے پاوں چھو کر ہلکا سا دبا کر بے تکلفی سے انہیں پکارا ۔۔۔ ہاہاہاہاہاہا ،تو بڑا شرارتی منڈا ہے ،لیکن دھیان رکھنا ،سویرے ساریاں دے سامنے میرا نام نہیں لينا ۔۔۔ باپو میرے شرارتی انداز پر دل کھول کر ہنسا ۔۔۔ میں مسکراتا ہوا باہر نکال تو وہ تینوں میرا ہی انتظار کر رہی تھیں ،شاید آج کی رات مجھے پرائی جگہ اکیلے ہی سونا تھا ۔۔۔ سمیعہ مجھے اپنا دیور بتا چکی تھی ،اور جوان جہان دیور کے ساتھ ان کا اکیلے سونا انتہائی نا مناسب تھا ۔۔۔ یہ آپ کا کمرہ ہے ویر جی ،آپ ادھر سکون سے آرام کریں ۔۔۔۔ نمرتا ہمیں لیے حویلی کے ایک گوشے میں بنے کمرے میں لے آئی ،یہ اچھا خاصا بڑا کمرہ تھا کمرے کے ایک کونے میں پڑا لکڑی کا پلنگ جس پر سفید کڑھائی دار سرہانے رکھے تھے ۔۔۔ شکریہ وڈی بھابھی میں نے خود بخود رشتہ جوڑا ۔۔۔ لیہہ دس ،میں تیری بھابھی کہاں سے ہو گئی بھال ؟؟؟ نمرتا کور کے ٹوکنے پر میں نے ٹھٹھک کر ان کی طرف دیکھا ۔۔۔ ارے بھئی میں تمہاری تائی یا چاچی تو ہوسکتی ہوں بھابھی نہیں ۔۔۔ اگلے ہی لمحے وہ ہنستے ہوئے بولیں ۔۔ اوہ تھینک یو !!! میں جو نمرتا کی سنجیدگی سے گڑبڑا چکا تھا ،گہرا سانس بھرتے ہوئے بوال ۔۔۔ واہ بھئی ،کیا بات ہے بالل صاحب آپ کے پاس یقینا کوئی گیدڑ سنگھی ہے ؟؟؟پریتو کی شوخ آواز پہ میں نے حیرت سے اس کی طرف دیکھا ،وہ دروازے کے قریب رکی شوخ نظروں سے میری طرف ہی دیکھ رہی تھی ۔۔۔ میں نے کن انکھیوں سے سمیعہ میم کو دیکھا ،وہ پریتو سے تھوڑا پیچھے کھڑی نجانے کس سوچ میں گم تھیں ۔۔۔ گیدڑ سنگھی وہ کیسے ؟؟؟ میں نے حیرت سے پوچھا ۔۔۔
ہاں گیدڑ سنگھی ،پہلے باپو کو
نام سے پکارا ،اور وہ بجائے بھڑکنے کے خوش ہو گئے ،اور اب نمرتا چاچی نے بھی فٹافٹ بھتیجا بنا لیا ۔۔۔ پریتو نے شوخی بھرا جواب دیا ۔۔۔ ہاہاہا ،نہیں ایسی کوئی بات نہیں ،اس میں میری گیدڑ سنگھی کا کوئی کمال نہیں ہے ، یہ آپ سب کا خلوص ہے میں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔۔۔ چلوووو !!! مان لیتے ہیں ،اس نے بڑی شان سے کندھے اچکائے ۔۔۔ میں دلچسپی سے اس ساڑھے پانچ فٹی آفت کو دیکھ رہا تھا ،چست شلوار قمیض پہنے ، شانوں پر الپرواہی سے دوپٹہ اٹکائے پوری پوری الہڑ مٹیار تھی ،سکھ لڑکیاں بہت سوہنی اور طرح دار ہوتی ہیں میں نے سنا تھا ،اور آج دیکھ بھی رہا تھا ،اس کے ہونٹوں پر شرارت بھری مسکراہٹ تھی ۔۔۔ روم فریج میں سب کچھ موجود ہے اپنا ہی گھر سمجھ کر جو مرضی کھا پی لینا ۔۔۔ نمرتا کی آواز پہ میں چونکا ،یہ جو مرضی کھا پی لینا ؟؟؟ تھوڑا سا ذومعنی تھا ۔۔۔ تھینک یو نمرتا چچی میں نے فورًا مسکراہٹ اچھالی ۔۔۔ وہ تینوں مجھے گڈ نائٹ بول کر جا چکیں تو میں نے سکون کا سانس لیتے ہوئے طویل انگڑائی لی ،کافی دیر کرسی پر بیٹھے رہنے سے بدن اکڑ چکا تھا ،کچھ دیر بدن کو ہالنے جالنے کے بعد میں سگریٹ نکال کر سلگانے ہی لگا تھا کہ دروازے پہ دستک ہوئی ۔۔۔۔ اس وقت کون آ گیا بھئی ؟؟؟ میں حیرت سے بڑبڑاتا ہوا دروازے کی طرف بڑھا ۔۔۔ سوری میں نے آپکو ڈسٹرب کیا ؟؟؟ دروازے پر کھڑی پریتو کو دیکھ کر میں دنگ رہ گیا ۔۔۔ آاااپ ؟؟؟ میں نے پریتو کو دیکھتے ہی حیرت بھری سرگوشی کی ۔۔۔ جی میں ،آپ کو تکیہ دینے آئی تھی ۔۔۔پریتو نے ایک کشن نما سمال تکیہ مجھے دکھاتے ہوئے جواب دیا ،اس کے ہاتھ میں سفری تکیے جیسا چھوٹا سا تکیہ تھا ۔ تکیہ ؟؟؟ میں حیرت سے بڑبڑایا لیکن تکیے تو پلنگ پر موجود ہیں ؟؟؟ میں نے پلنگ پہ رکھے سفید کڑھائی دار سرہانوں کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ بالکل ہیں جی !!! لیکن ان موٹے اکڑے سرہانوں پر آپ سوئے تو گردن ایسی اکڑنی کے بس ، اففففف پورے دو دن میری گردن اکڑی رہی تھی ۔۔۔ پریتو نے اپنی گردن کو سہالتے ہوئے مجھے سہمایا ۔۔۔
ہاہاہاہا ،شکریہ پریتو جی ،
واقعی ایسے دیسی سرہانے گردن کو اکڑا دیتے ہیں ۔۔۔ سپیشلی ہم جیسے لوگ جو باہر سے آتے ہیں ان کے لیے ایسے سرہانوں پہ سونا بہت مشکل ہوتا ۔۔۔ وہ کشن نما تکیہ اٹھائے بے تکلفی سے کمرے میں گھستے ہوئے بولی ۔۔۔ اسے یوں کمرے میں دیکھ کر میں تھوڑا سا گھبرایا ،پرائی جگہ پر جوان جہان لڑکی کے ساتھ کمرے میں ہونا کافی مشکالت پیدا کرسکتا تھا سکھ لوگوں کے دماغ کب پھر جائیں پتہ تھوڑی چلتا ہے ؟؟؟ جی بلکل !!! میں نے محتاط انداز میں جواب دیا ۔۔۔ ارررررے ،آپ یہ کیا کرنے لگے تھے ؟؟؟ افف مائی گڈنیس ، بالل تم روم میں سموکنگ کرنے لگے تھے پریتو کی حیرت بھری آواز سن کر میں ٹھٹھکا ۔۔۔ ہاں جی ،کیوں اس کمرے میں سموکنگ االوڈ نہیں ہے ؟؟؟ میں نے فورا پوچھا ۔۔۔ کمرے میں ؟؟؟ آپ کو کسی نے اس حویلی میں تمباکو پیتے دیکھ لیا تو آفت آ جانی ،آپکو نہیں پتہ ،سکھ ازم میں تمباکو نوشی سختی سے منع ہے ؟؟؟ پریتو گھبرائے ہوئے لہجے میں بولی ۔۔۔ اوه ،سوری مجھے علم نہیں تھا ۔۔۔ میں نے سگریٹ واپس ڈبیا میں میں ڈالتے ہوئے کہا ۔۔۔ ہممم !!! ویسے اگر زیادہ مجبوری ہو تو ایک کام ہو سکتا ہے ۔۔۔۔ پریتو نے میرے لٹکے منہ کو دیکھتے ہوئے آہستگی سے کہا ۔۔۔۔ کونسا کام ؟؟؟ میں تھوڑا سا حیران ہوا ۔۔ آئیں میرے ساتھ ،لیکن دیے پاوں ،شور بلکل نہیں کرنا ۔۔۔ پریتو نے مدہم سرگوشی کی ۔۔۔ کہاں جانا ہے ؟؟؟ میں تھوڑا سا چونکا ۔۔۔ پریتو نامی یہ لڑکی مجھے کھٹک رہی تھی ،مجھے اچھی طرح یاد تھا جب ہم اندر آئے تھے ،یہ اور پورن سنگھ آپس میں باتیں کر رہے تھے ،پورن سنگھ اسے امرتسر کی گول جلبیاں کھالنے کا اللچ دیتا نمرتا کور سے معافی دلوانے کا طلب گار تھا ،کہیں یہ کوئی ٹریپ نا ہو ؟؟؟میں نے گہری نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے سوچا ۔۔۔ اففف گھبرائیں مت ،آئیں چھت پر چلتے ہیں ،ٹرسٹ آن می ۔۔۔ اس نے میرے چہرے پہ چھائے تردد کو دیکھتے ہوئے پھر سے کہا ۔۔۔ میں نے ایک بار تو سوچا اسے منع کردوں ،میں کونسا عادی سموکر تھا کہ بنا سموکنگ کھانا ہضم نہیں ہونا تھا ،میں نے ایویں ہی وقت گزاری کے لیے سگریٹ سلگانا چاہا تھا کہ پریتو آن ٹپکی ،لیکن پریتو کے ساتھ چھت پر جانے کا ایک فائدہ بھی تھا ،مجھے حویلی کے پورے نقشے کا اندازہ ہو سکتا تھا ۔۔۔۔ ہممم !!! اوکے چلو بھئی ۔۔۔ میں نے گہرا سانس بھر کر رسک لینے کا سوچا ۔۔۔ مختلف برآمدوں اور محرابوں سے گزارتی وہ لچکیلی چال چلتی ،میرا ضبط آزماتی آگے بڑھتی جا رہی تھی ،اس کی گانڈ کی اکسٹھ باسٹھ میرے موڈ کو نشیال سا کرتی جا رہی تھی ۔۔۔ کچھ دیر بعد پرانے زمانے کی گول سیڑھیاں چڑھ کر ہم اوپر چھت پر آ پہنچے ۔۔۔
واو !!! گول سیڑھیاں ؟؟؟ میں
نے سراہتے ہوئے تبصرہ کیا ۔۔۔ ہاں جی ،پہلے اوپر چوکی ہوتی تھی ،وہاں چوبیس گھنٹے کوئی نا کوئی محافظ بیٹھا رہتا تھا ،ليكن آج کل وہاں چمگادڑوں کے ڈیرے ہیں ۔۔۔ اتنی نگرانی ؟؟؟ میں نے قدرے اچھنبے سے پوچھا ۔۔۔ ہاں !!! لیکن یہ کافی پرانی بات ہے تب گرینڈپا کا کسی سے جھگڑا چل رہا تھا ،خیر تم چھوڑو ،سگریٹ پیو اور انجوائے کرو اور یہ بتاو کیسی لگی ہماری حویلی ؟؟؟ وہ کھلی ہوا میں گہرا سانس بھرتے ہوئے بولی ۔۔۔ حویلی تو بہت آرٹسٹک ہے لیکن حویلی والے اس سے بھی زیادہ مہان اور عزت دینے والے ہیں ۔۔۔ میں نے سگریٹ سلگا کر لمبا کش بھرتے ہوئے کہا ۔۔۔ ہااااں ،واقعی باپو اور نمرتا جی مہمانوں کا بہت خیال رکھتے ہیں ۔۔۔ وہ چہکتے ہوئے بولی ۔۔۔ ہااااں ،یہ تو ٹھیک ہے ،لیکن اس وقت جو آپ نے مہربانی کی ہے اس کا بھی کوئی مول نہیں ، ورنہ میں کمرے میں سموکنگ کرتا تو يقينا صبح میری کھنچائی ہوتی ۔۔۔۔ میں نے مصنوعی گھبراہٹ سے کہا ۔۔۔۔
ہاہاہاہا ،شاید آپ کی کھنچائی
تو نا ہوتی ،لیکن اگر کوئی اور ہوتا تو اس کی بینڈ بج جاتی ، آپ کو ایک سیکرٹ بتاوں ؟؟؟ يكدم پریتو نے رازدارانہ سرگوشی کی۔۔ ہمممم بتاو ؟؟؟ میں نے جوابی سرگوشی کی ۔۔۔۔ میں بھی کبھی کبھار سموکنگ کر لیتی ہوں ۔۔۔۔۔ وااااٹ ؟؟؟ لل لیکن ابھی تو تم کہہ رہی تھی کہ سکھ ازم میں سموکنگ سختی سے منع ہے ؟؟؟ میں نے چونک کر پوچھا ۔۔۔ ہاں منع ہے تو ،کیا تمہارے مذہب میں شراب منع نہیں ؟؟؟ لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگ ڈرنک کرتے ہیں ۔۔۔۔ پریتو نے تنک کر جواب دیا ،پریتو کا اٹھایا نکتہ سن کر میں سٹپٹا اٹھا ،کیونکہ بہرطور میں بھی ڈرنک کر لیا کرتا تھا ۔۔۔ باں !!! ٹھیک کہہ رہی ہو تم ۔۔۔ میں نے کھسیا کر جواب دیا ۔ ہممم !!! تو پھر دو کش مجھے بھی لگوا دو ؟؟؟ اس نے جلتے سگریٹ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ اوہہہ !!! شیور ،میں نے فورًا سگریٹ کی ڈبیہ نکال کر اس کی طرف بڑھائی ۔۔۔ ارے نہیں بھئی ،پاکستانی گولڈ لیف بہت کڑوا ہوتا ہے ،مجھے بس دو کش لینے ہیں یہی واال دے دو ۔۔۔ پریتو نے اپنی انگلیاں سگریٹ کی طرف بڑھائیں ۔۔۔ میرے واال ؟؟؟ میں نے قدرے حیرت سے پوچھا ۔۔۔ يسس !!!کیوں تمہیں اچھا نہیں لگا ؟؟؟اس نے مسکراتی نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا ۔۔۔ ارے نہیں ،میرا جھوٹا تھا تو مناسب نہیں لگا ۔۔۔ میں نے سگریٹ اس کی طرف بڑھاتے ہوئے وضاحت دی ۔۔۔ ہاہاہاہا ،تمہیں پتہ ہے دنیا کی سب سے مضبوط کیمونٹی کون سی ہے ؟؟؟ کیا مطلب ؟؟؟ میں سمجھا نہیں ۔۔۔ پریتو کے سوال پہ میں چونک اٹھا ۔۔۔ میں بتاتی ہوں ،دنیا کی سب سے مضبوط کیمونٹی سموکرز کی کیمونٹی ہے ،ملک مذہب اور جینڈر سے ہٹ کر ایک سموکر کبھی بھی دوسرے سموکر کو سگریٹ دینے سے منع نہیں کرے گا ،میں نے بہت بار آزمایا ہے ۔۔۔ پریتو نے کش لے کر ہلکا سا کھانستے ہوئے جواب دیا ۔۔۔ يس ،واقعی ۔۔۔۔ میں نے ہنستے ہوئے تائید کی ۔۔۔۔ تو تم ریگولر سموکر ہو ؟؟؟ پھر یہاں کیسے مینج کیا ؟؟؟ میں نے تجسس سے پوچھا ۔۔۔ پریتو بڑا دلچسپ کردار ثابت ہو رہی تھی ۔۔۔ ارے نہیں بھئی ،بس کبھی کبھی ویک اینڈ پہ الئٹ سگریٹ ،پیور لیڈیز والے ،یہ واال تو بہت کڑوا ہوتا ہے بھئی ۔۔۔ اس نے ہلکا سا کش لے کر میری طرف سگریٹ بڑھایا ۔۔۔۔ ہممم تو یہاں کسی کو پتہ ہے تمہارے شوق کا ؟؟؟ میں نے سگریٹ تھامتے ہوئے پوچھا ۔۔۔ ارے توبہ کرو بھئی ،یہاں کسی کو پتہ چل گیا تو میری خیر نہیں ،یہ سب کینیڈا تک ہے , وہاں بھی گھر سے باہر ،سیکرٹ ،سمجھا کرو ۔۔۔۔ پریتو نے آنکھ دباتے ہوئے سمجھایا ۔۔۔ ہمم سمجھ گیا !!! ڈونٹ وری ، میں نے اسے تسلی دی ۔۔۔ وری کا ایشو نہیں ہے ،ویسے میری مما کو تھوڑا بہت آئیڈیا ہے ليكن وہاں تھوڑا چلتا ہے ، لیکن یہاں ،باپو کی حویلی میں ،سوچو بھی مت ۔۔۔ وہ آہستگی سے بولی ۔۔۔ ہممم !!! تو صرف سموکنگ ہی کرتی ہو یا ؟؟؟ میں نے سگریٹ کا آخری کش لے کر میں الپرواہی سے ایک طرف پھینکتے ہوئے پوچھا ۔۔۔ اففف !!! پاااگل ،سگریٹ ایسے مت پھینکو بھئی ،کسی نے دیکھ لیا تو مصیبت ہو جانی ، شکر ہے نیچے نہیں گر پڑا ورنہ اس وقت اٹھانا مشکل ہو جاتا ، اس وقت کتے بھی کھلے ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ بڑبڑاتی منڈیر کی طرف بڑھی ۔۔۔ سگریٹ کا ٹوٹا قد آدم جالی دار منڈیر کے قریب گرا تھا ،وہ منڈیر کے پاس پہنچ کر جھکی اور سگریٹ کا جلتا شعلہ زمین پر رگڑ کے بجھاتی یکدم ٹھٹھکی ،وہ توجہ سے منڈیر کی جالی سے باہر کچھ دیکھ رہی تھی ۔۔۔ چند لمحے وہ جالی کے پار دیکھتی رہی پھر اس نے پلٹ کر میری طرف دیکھا ۔۔۔ ُا شششش !! س نے مدہم آواز میں مجھے متوجہ کیا اور اپنے قریب آنے کا اشارہ کیا ۔۔۔ اس کا چونکنا اور پھر یوں مجھے بالنا ،معنی خیز تھا ۔۔۔ ششش !!! وہ مجھے ہاتھ سے اشارہ کرتی جلدی آنے کا کہہ رہی تھی ،میرا ماتھا ٹھنکا ، یکدم میری چھٹی حس کسی گڑبڑ کا اشارہ دینے لگی ۔۔۔ کیا ہوا ؟؟؟ میں جلدی سے اس کے قریب جا پہنچا ،وہ جالیوں کے سوراخ سے آنکھیں لگائے نجانے کیا دیکھ رہی تھی ؟؟؟ بالل !!! مجھے لگتا ہے شاید وہاں کوئی ہے ،اس طرف ۔۔۔ اس نے جالی سے چہرہ ہٹا کر مجھے مخاطب کیا ۔۔۔ کہاں ؟؟؟ میں اس سے ذرا فاصلے پر بیٹھتے ہوئے جالیوں سے پار جھانکا ۔۔۔ حویلی کے عقبی صحن میں جلتے ہیوی واٹ کی زرد روشنی میں تھوڑا سا صحن اور عقبی دیوار نظر آ رہی تھی ۔۔۔ کدھر ؟؟؟ مجھے تو کچھ نظر نہیں آیا ۔۔۔ میں نے سرگوشی میں پوچھا ۔۔۔ اففففف اس طرف ،دیوار کے کونےمیں ،درخت کے پاس ۔۔۔۔ اس نے مجھے اپنے بلکل قریب کھینچا۔ میں بیٹھے بیٹھے سرکا۔اور اس کے قریب جا بیٹھا۔۔۔ یہاں جالی تھوڑی سی ٹوٹی ہوئی تھی ۔۔۔ ٹوٹی جالی سے باہر کا منظر قدرے واضح تھا ،وہ دو جسیم کتے تھے ،وہ شاید کچھ چبا رہے تھے ،یہ عام سا منظر تھا ۔۔۔ میں نے الجھی نظروں سے پریتو کی طرف دیکھا ۔۔۔ کتے ہیں تو ؟؟؟ میں نے حیرت سے پوچھا ۔۔۔
وہ گوشت کا ٹکڑا کھا رہے ہیں ،
لیکن انہیں یہ گوشت دیا کس نے ؟؟؟ پریتو کے لہجے میں ہلکی سی گھبراہٹ تھی ۔۔۔ کیا مطلب ،میں سمجھا نہیں ؟؟؟ میں نے ُا س کے چہرے سے نظریں ہٹاتے ہوئے کہا ۔۔۔ پریتو کا چہرہ اتنے قریب دیکھ کر میں گڑبڑا سا گیا تھا ،اس کی ناک میں چمکتے لونگ کا لشکارا بہت ہیجانی تھا ۔۔۔ مطلب یہ کہ ان کتوں کو کھانا صرف شام کے وقت کھالیا جاتا ہے ،رات کے وقت نہیں ،باپو کہتے ہیں پیٹ بھرا کتا رکھوالی نہیں صرف نیند پوری کرتا ہے پریتو کی بات سن کر میرے دماغ میں جھماکا ہوا ،وہ ٹھیک کہہ رہی تھی ،میں نے تیزی سے پھر باہر جھانکا ،اس بار باہر کا منظر دیکھ کر میں بری طرح چونکا ،میری نظر گوشت کے ایک ٹکڑے پر پڑی ، دونوں جسیم کتے اب نئے ٹکڑے کو بھنبھوڑ رہے تھے ،گوشت کا یہ پارچہ پہلے نہیں تھا ،خطرہ ؟؟؟ میرے ذہن میں جھماکا ہوا ۔۔۔ يسسس !!! تم سچ کہہ رہی تھیں ،باہر کوئی ہے جو کتوں کو بے ہوش کر کے اندر کودنا چاہتا ہے ۔۔۔ ہم دونوں جالی پر نظریں جمائے کتوں کو دیکھ رہے تھے ۔۔۔ تمہیں اسلحہ چالنا آتا ہے ؟؟؟ پریتو نے گھبرائی آواز میں پوچھا ۔۔۔ ہاں !!! ڈونٹ وری ،تم یہ بتاو حویلی میں کتنے گارڈز ہیں ۔۔۔ میں نے جینز میں اڑسا پسٹل نکالتے ہوئے پوچھا ۔۔۔
اوہ شٹ !!! بالاااال ،جلدی کرو
اٹھو ۔۔۔میرے پوچھتے ہی پریتو بے ساختہ کراہ اٹھی ۔۔۔ کیا ہوا پریتو ؟؟؟ میں نے جلدی سے پوچھا ۔۔۔ سارے بندے تو پورن لے گیا ، حویلی میں تو شاید ایک آدھ بندہ ہو وہ بھی سامنے والے حصے میں ۔۔۔ پریتو کا انکشاف سن کر میں بوکھال اٹھا ۔۔۔ کیا مطلب ؟؟؟ صرف دو بندے ؟؟؟ میں نے حیرانگی سے پوچھا ۔۔۔ ہااااں ،اب کیا ہوگا ؟؟؟ پریتو پریشانی سے میرے ساتھ لگتے ہوئے بولی ۔۔۔ کچھ نہیں ،آو میرے ساتھ ۔۔۔ میں نے اس کا بازو ہالیا اور جھک کر چلتا چھت کو آتے دروازے کی طرف بڑھا ،میں جھکے جھکے بھاگتا دروازے کے قریب اوپر کو جاتی گول سیڑھیاں کی طرف بڑھا ،آو ہمیں اوپر چوکی سے باہر کا جائزہ لینا ہوگا ۔۔۔۔ میں نے دروازے کے اندر سے گزرتی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے کہا ۔۔۔ افففففف بالااال ،اوپر بہت چمگادڑیں ہونگی ۔۔۔ مجھے اوپر چڑھتا دیکھ کر پریتو نے گھبرائی آواز میں جواب دیا ۔۔۔ آر یو میڈ ؟؟؟ تمہیں ان حاالت میں بھی چمگادڑوں کی فکر ہے ؟؟؟ اوکے تم یہیں رکو ,میں جھنجھال کر بولتا کمرے کے اوپر بنے چھوٹے سے گول چوبرجی نما کمرے میں پہنچا ، اندر گھپ اندھیرا تھا ،میں فورا نیچے بیٹھا اور الئٹر جال کر چوبرجی نما کمرے کا جائزہ لیا ،جیسے ہی روشنی چمکی پھڑ پھڑاہٹ کی آواز کے ساتھ شائیں سے کوئی چیز میرے کان کے پاس سے گزری ،میں ہڑبڑا کر پیچھے کو ہٹا ،یقینا یہ کوئی چمگادڑ تھی ۔۔۔ کیا ہوا مہاراج ،کوئی خطرہ ہے کیا ؟؟؟اچانک میرے کانوں میں باریک آواز گونجی اچانک سے آواز سنتے ہی میں ایک لمحے کو گڑبڑا اٹھا ۔۔۔ اففففف تم زومبو ؟؟؟ میں نے اندھیرے میں آنکھیں پٹپٹائیں ۔۔۔ ہاں مہاراج ،کیا ہوا ،کوئی خطرہ ہے کیا ؟؟؟ اس نے پھر سے پوچھا ۔۔ ہااااں !!! ایک منٹ خاموش رہو تمہیں سب بتاتا ہوں ۔۔۔ میں نے پھر سے الئٹر جالیا اور کمرے میں نظر گھمائی ،گول کمرے کے چاروں طرف چھوٹی چھوٹی کھڑکیاں بنی ہوئی تھیں ،میں جلدی سے سامنے والی کھڑکی کے پاس پہنچا اور اندھیرے میں ہاتھ سرکاتا چٹخنی تک پہنچایا ،چٹخنی نجانے کتنے سالوں سے نہیں کھلی تھی ،بڑی مشکل سے ہال جال کر میں نے چٹخنی کھول کر کھڑکی کو کھینچا ۔۔۔ افففف !!! کھڑکی بھی سختی سے پھنسی ہوئی تھی ،عموما لکڑی کی کھڑکیاں دروازے بارشوں سے پھول جاتے ہیں ، وہ کھڑکی بھی بارش میں بھیگ بھیگ کر اچھی طرح جم چکی تھی ۔۔۔ ركو مہارااااج ۔۔۔ اچانک زومبو چیخا ۔۔۔ اس کے ساتھ ہی مجھے ایسے محسوس ہوا جیسی زومبو میرے کندھے سے چھالنگ لگا کر کھڑکی کی طرف کودا ہے ،چند لمحے گزرے ہونگے کہ کھڑکی اپنے آپ کھلتی گئی ، یہ یقینا زومبو کی کارستانی تھی ،لیکن یہ وقت زومبو کو سراہنے کا نہیں تھا ،میں نے جلدی سے کھڑکی کو کھینچا اور پورا کھولتے ہوئے بڑی احتیاط سے سے نیچے جھانکا ۔۔۔ نیچے کا منظر دیکھ کر میرے خون نے اچھاال مارا ۔۔۔۔ عقبی دیوار کے بالکل ساتھ ایک جیپ کھڑی تھی ۔۔۔ بالااال !!! کہاں ہو تم ؟؟؟ اپنے پیچھے سے آتی آواز سن کر میں نے بھڑک کر پیچھے دیکھا ، کھلے دروازے میں کھڑی پریتو مجھے پکار رہی تھی ۔۔۔ شش ،چپ ،ادھر سامنے کھڑکی کی طرف آ جاو ۔۔۔ میں نے جھنجھال کر کہا ۔۔۔ سس سوری ،وہ لرزتی آواز میں بولتی آگے کو بڑھی اور میرے پیچھے آئی اور مجھے ہٹا کر باہر جھانکنا چاہا ۔۔۔ ششش رکو !!! باہر مت جھانکنا ،میں نے جیپ کو دیکھتے ہوئے سرگوشی کی ۔۔۔ کک کون ہے باہر ؟؟؟ وہ پیچھے سے میرے ساتھ لگی گھبرائی آواز میں بولی کوئی جیپ ہے ، پوٹھوہار جیپ ،اور دو تین بندے ہیں۔۔۔۔ میں نے سرگوشی میں جواب دیا ۔۔۔ ہاااائے اب کیا ہوگا بالاال ؟؟؟ وہ میرے ساتھ لگتے ہوئے بولی ۔۔۔ اس کا کانپتا لمس میرے رونگٹے کھڑے کر گیا ۔۔۔ بتاتا ہوں پریتو ،ذرا صبر کرو ۔۔۔ میں اس کے لمس سے بوکھال کر قدرے سختی سے بوال ،میری نظریں جیپ پہ جمی تھیں ، اچانک جیپ اور دیوار کے درمیان چپکے افراد نے حرکت کی ،ان میں سے ایک نے بونٹ پر چڑھ کر دیوار سے اندر جھانکا ،وہ کوئی پکی عمر کا مرد تھا ،اس کے کاندھے سے جھولتی ٹرپل ٹو کو دیکھ کر میرے ٹٹے شاٹ ہو گئے ،میرے پاس صرف پسٹل تھا۔۔۔ اور اس میں بھی نجانے کتنی گولیاں تھیں ۔۔۔ مہاراج !!! اے مہاراج ،گھبراو مت اور غور سے سنو !!! اچانک زومبو کی باریک آواز پھر گونجی ۔۔۔
لگی ہے ،بس سنتے جاو ۔۔۔ زومبو میرا باس بنتے ہوئے سنجیدگی سے بوال ،وہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ اس طرف پہرا نہیں ہے ،یہاں ان کا کوئی خبری موجود ہے ،وہ مطمئن ہو کر ،کتوں کو سال کر اندر آنا چاہتے ہیں ،میں خود سن کر آیا ہوں ،تم پہال وار کرو گے تو وہ ڈر جائیں گے ،انہیں لگے گا کہ شاید ان کا مخبر پکڑا گیا ہے ، اگر وہ اندر گھس گئے تو مشکل ہوگا ۔۔۔ زومبو کی نصیحت سنتے ہی میرا دل خوشی سے جھوم اٹھا ،وہ ٹھیک کہہ رہا تھا ،میں نے ہلکا سا سر نکال کر باہر کا بغور جائزہ لیا ،اس اینگل سے گولی انہیں جان لیوا نقصان تو نہیں پہنچا سکتی تھی ،ہاں مگر زخمی یا دھمکا ضرور سکتی تھی ،لیکن اب پوزیشن بدلنے کا وقت نہیں تھا ۔۔۔ جلدی کرو مہاراج ،زومبو باریک آواز میں چیخا ۔۔۔ میری نظر اسی مرد پر پڑی ،وہ اب دیوار پر بیٹھا اندر کودنے کی تیاری کر رہا تھا ،میں نے دانت بھنچے ،بڑی آہستگی سے بولٹ کھینچا اور نیچے اس مرد کی طرف سیدھا کیا ۔۔۔ اس سے پہلے کہ وہ کودتا ،میں نے سانس روک کر ٹرائگر دبا دیا ،ٹھاں ٹھاں ٹھاں ،میری اگلی تین بار حرکت میں آئی ،ٹھاں ٹھاں کی آواز رات کے سناٹے کو توڑتی ہنگامہ سا برپا کر گئی ۔۔۔ میرے اچانک تین فائروں سے جہاں اس مرد کی چیخ ابھری وہیں کمرے میں بھی بھونچال آ گیا ،بند کمرے میں فائروں کی گونج اور بازگشت ،چمگادڑوں کی پھڑ پھڑاہٹ ۔۔۔ اوووه نو ،ڈونٹ فائر !!! پریتو کی سریلی چیخ کے ساتھ میرے ساتھ لپٹ جانا مجھے بوکھال گیا ۔۔۔ پریتو عقب سے میرے ساتھ چمٹتی میرے ہوش اڑا گئی تھی ۔۔۔ میں نے بوکھال کر اس کی طرف دیکھا ،یہی وہ لمحے تھے کہ تڑتڑاہٹ کی آواز گونجی ،جیپ کی طرف سے کسی نے برسٹ چالیا تھا ،گولیاں چنگاریاں چھوڑتے کافی دور منڈیر سے ٹکرائیں ،یہ ہڑبونگ میں چالیا گیا برسٹ تھا ۔۔۔ میں نے بنا سوچے سمجھے جیپ کی طرف پھر دو فائر کیے ، گولیوں کی آواز کے ساتھ ہی چھناکے کی آواز گونجی ۔۔۔ میری گولی سیدھی ونڈ سکرین سے جا ٹکرائی تھی ۔۔۔ اوپر چوبرجی سے فائر آیا ہے ، ایک چیختی آواز گونجی ،میری ساری حسیات جاگ چکی تھیں ًا ،میں فور کھڑکی سے پیچھے ہٹا ،یہ بس آدھے سیکنڈ کا فرق تھا ،ادھر میں کھڑکی سے ہٹا اور برسٹ کی آواز گونجی ، برسٹ کمرے کی مختلف کھڑکیوں سے ٹکراتا ایک کھڑکی کو اڑاتا گیا ۔۔۔ اس برسٹ کے ساتھ ہی پریتو کی تیز چیخ گونجی اور وہ گھبراہٹ میں میرے اوپر گرتی مجھے لڑکھڑا گئی ۔۔۔ میں لڑکھڑاتا فرش پہ گرتا گیا ، میرا سر فرش سے ٹکرایا اور میرے کانوں میں پریتو کی چیخیں گونجیں ۔۔۔ ہوش کرو پریتو !!! میں نے اسے درشتگی سے جھنجھوڑا ۔۔۔ یہی وہ لمحے تھے جب فضا میں انجن کی گڑگڑاہٹ ابھری ،اور اگلے ہی لمحے باہر موجود جیپ کا انجن بھرپور طریقے سے غرایا ،پہیوں کی چڑچڑاہٹ گونجی ۔۔۔ وہ لوگ بھاگ رہے ہیں ،پیچھے ہٹو ۔۔۔ میں نے پریتو کو سختی سے پرے ہٹایا اور کھڑکی کی طرف بھاگا ،دور چمکتی ٹیل الئٹس کی روشنی بتا رہی تھی کہ جیپ چوتھے گئیر میں بھاگ رہی ہے ۔۔۔ اچانک میرے کانوں میں مال جال شور سنائی دیا ، بھرپور فائرنگ سے نیچے ہڑبونگ مچ چکی تھی ،یہی وہ لمحے تھے جب مجھے ایک نئی مصیبت کا ادراک ہوا ،رات کے اس وقت ،میں اور پریتو اوپر اکیلے موجود تھے ؟؟؟ مانا کہ میری بہادری نے حویلی کو بڑے خطرے سے بچا لیا تھا لیکن میں پریتو کے ساتھ اوپر کیا کر رہا تھا ؟؟؟ یہ سوال مجھے ہیرو سے مجرم بنا سکتا تھا ۔۔۔ شٹ !!! تم نے جذباتی پن میں پھنسا ڈاال ۔۔۔ پریتو کی گھبرائی آواز سے میں چونکا ۔۔۔ اب نکلو یہاں سے ایڈٹ جلدی ۔۔۔ اس نے گھبرا کر میرا بازو پکڑا اور دروازے کی طرف لپکی ،کسی نے ہمیں دیکھ لیا تو بڑی مصیبت ہو جانی ۔۔۔ وہ پریشانی سے بولتی سیڑھیاں پھالنگتی نیچے کو بھاگتی جا رہی تھی ۔۔۔ جیسے ہی ہم سیڑھیاں اتر کر بھاگم بھاگ نیچے اترے مجھے ہزار وولٹ کا جھٹکا لگا ، سیڑھیوں سے ذرا فاصلے پر کھڑی نمرتا کور اور سمیعہ میم کو دیکھ کر میں بوکھال اٹھا ، میری نظریں نمرتا کور پہ جميں ،اس کے ہاتھ میں پکڑی ایٹ ایم ایم کو دیکھ کر مجھے جھٹکا لگا ۔۔۔ وہ حیرت بھری نظروں سے ہمیں دیکھ رہی تھی ،اس سے پہلے کہ وہ کچھ پوچھتی میں جلدی سے اس کی طرف بڑھا ، بندوق مجھے دیں نمرتا چاچی ۔۔۔ میں تیزی سے ان کے ہاتھ سے بندوق چھینتا دروازے کی طرف بڑھا ۔۔۔ دیدی جی ،دیدی جی !!! حویلی تے حملہ ہوگیا۔۔۔ باہر سے کسی مرد کی گھبرائی آواز مجھے سنائی دی ۔۔۔ پچھلی طرف جاو ،جلدی کرو ۔۔۔ میں اونچی آواز میں پکارتا باہر کو لپكا ۔۔۔ بالل باہر کتے ہیں ۔۔۔ مجھے پریتو کی آواز سنائی دی لیکن میں سب کچھ بھول کر باہر کو بھاگتا گیا ۔۔۔ جیسے ہی میں پچھلی طرف پہنچا میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ،میری نظر پچھلے صحن کے وسط میں پڑی ادھڑی ہوئی الش اور اس کے گرد وحشت سے گھومتے برارے پر جم چکی تھی ۔۔۔ برارے کی خون آلود تھوتھنی اور ادھڑی کٹی پھٹی الش ،یہ وہی مرد تھا جو دیوار پر بیٹھا اندر کودنے کی تیاریوں میں تھا ،اب نجانے وہ میری گولی سے زخمی ہو کر حویلی کے اندر گرا تھا یا فائروں کی آواز سنتے ہی گھبرا کر اندر چھالنگ لگائی تھی اور پھر برارے کا شکار ہوگیا تھا ۔۔۔ یہ کیا ہو رہا ہے ؟؟؟ میں نے سامنے موجود مرد کو پکارا ،یہ وہی کھیس پوش تھا جس نے ہمارے لیے دروازہ کھوال تھا ۔۔۔۔ پتہ نہیں صاحب !!! اچانک سے فائرنگ ہوئی ،ہم بھاگے بھاگے اس طرف آئے تو یہ زخمی حالت میں دیوار چڑھ رہا تھا پھر اس کی بدقسمتی کی ہمارے ساتھ ساتھ برارے بھی ادھر ہی آگیا اور اس سے پہلے کہ اس کا راکھا اسے سنبھالتا برارے نے اسے چیر پھاڑ دیا ۔۔۔ ہمممم ،میں نے برارے کو غور سے دیکھا ،وہ اس وقت پوری وحشت میں ادھڑے مردہ وجود کے گرد پھیریاں لیتا دم ہالتا پورے غیض و غصب میں تھا ۔۔۔ ابھی آگے مت جائیں باو جی ، برارے کو اس وقت چھیڑنے کی جرات اس کا راکھا بھی نہیں کر سکتا ۔۔۔ اسی کھیس پوش نے لرزتی آواز میں کہا ۔۔۔ ایسی کی تیسی تمہاری اور تمہارے برارے کی ،ایک بندہ حویلی میں کود آیا اور تم سب کو اس وقت پتہ چال جب فائر گونجے ،پیچھے ہٹو ۔۔۔۔ میں جوش سے ُا سے ڈانٹتا آگے بڑھا ۔۔۔ ویر جی رکو !!! مجھے نمرتا کی گھبرائی آواز سنائی دی لیکن اس وقت میں پورے جوش میں تھا ،مجھے برارے سمیت سب محافظوں پر غصہ تھا ،ان کے فرشتوں کو بھی پتہ نہ چلتا اور وہ لوگ عقب سے گھس آتے ، میں ایٹ ایم ایم کو نال کی طرف سے الٹھی کی طرح پکڑے سیدھا برارے کی طرف بڑھتا جا رہا تھا ۔۔۔ جیسے ہی میں اوٹ سے نکل کر کھلے میدان میں آیا ،برارے نے خون آلود تھوتھنی اٹھا کر میری طرف دیکھا ،اس کی آنکھیں مجھ پر جمیں ،اس نے جھرجھری لی اور غرایا ،اس کی وحشی غرغراہٹ سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے ۔۔۔ اس کی باہر کو لٹکی زبان ، خون آلود جبڑا اور نوکیلے دانت ،وہ بھڑکی نظروں سے مجھے دیکھ رہا تھا ،اس کی بپھری کیفیت دیکھ کر میں تھوڑا سا گڑبڑایا ،کہیں میں نے جوش میں غلطی تو نہیں کر دی ، بپھرے پالتو جانور کبھی کبھی اپنے رکھوالے کو ہی نوچ ڈالتے ہیں میں نے سن رکھا تھا ،اس سے پہلے کہ میں کوئی حرکت کرتا ،اچانک برارے خونخوار انداز میں غرایا اور اس نے جست بهری ،وہ جست بھرتا میرے اوپر جھپٹا ۔۔۔ میں سناٹے میں تھا ،اس کا جسیم بدن ہوا میں اڑتا میری طرف آیا ،اچانک میرے بندوق والے ہاتھ اور بازو کو جھٹکا لگا ،جیسے کسی نے پورے زور سے میرے بازو کو جھٹکا دیا ہو ، میرا بازو جھٹکے سے گھوما ، ہاتھ میں پکڑی ایٹ ایم ایم اس رفتار سے گھومی ایٹ ایم ایم کا بھاری دستہ پورے زور سے برارے کی خون آلود تھوتھنی سے ٹکرایا ،یہ بلکل فلمی سین کی طرح تھا ،بندوق کا بھاری بٹ پورے زور سے برارے کی تھوتھنی سے جا ٹکرایا ،یہ پورے مومینٹم کی شاٹ تھی ، برارے ہوا میں ہی گھومتا پرے جا گرا ،میں اپنے بازو کی معجزانہ حرکت پر بوکھال سا گیا ۔۔۔ مہارااااج سنبھلو ۔۔۔ میرے کانوں میں زومبو کی چالتی آواز گونجی ۔۔۔۔ زومبو کی چیختی آواز سے میں چونکا اور اپنے بازو کی طرف دیکھا ،میری آستینوں سے لٹکا زومبو مجھے خبردار کر رہا تھا ۔۔۔