You are on page 1of 19

‫​پنڈی کی لڑکیاں‬

‫‪Part 2‬‬
‫‪@followers‬‬

‫جيسے ہی ميری نظروں کے سامنے آئے تو ميں پاگلوں‬

‫کی طرح وہيں اس کے مموں پر ٹوٹ پڑا۔۔۔چند منٹ اس کے‬

‫ممے چاٹنے اور نپلز چوسنے کے بعد اس نے مجهے‬

‫پيچهے ہٹا کر ميری شلوار پر ہاته ڈاال اور ازاد بند کهول کر‬

‫ميری شلوار اتار دی۔۔۔شلوار اتارنے کے بعد اس نے‬

‫مجهے وہاں موجود صوفے پر بٹهايا اور خود ميری‬

‫ٹانگوں کے درميان بيٹه کر اپنی زبان باہر نکالی اور ميرے‬

‫لن کی ٹوپی پر اپنی زبان پهيرنے لگی۔۔۔ايک ہاته سے اس‬

‫نے ميرے ٹٹے پکڑ لئے اور نرم نرم ہاتهوں سے ٹٹوں کا‬

‫مساج کرتے ہوئے ميرے لن کو چاٹتی رہی۔۔۔ميں دوہرے‬

‫مزے کی کيفيت ميں تها۔۔۔پہلی دفعہ ميرے لن نے کسی‬

‫زبان کا ٹچ محسوس کيا تها۔۔۔اس لئے مسلسل جهٹکے‬

‫کهاتے ہوئے مزی چهوڑ رہا تها۔۔۔پهر اس نے ميرا لن منہ‬

‫ميں ليکر چوسنا شروع کر ديا اور دو منٹ کے جاندار‬


‫چوپے لگانے کے بعد اس نے ميرا لن منہ سے باہر نکاال‬

‫اور ميری ٹانگيں ہلکی سی اوپر اٹها کر ميرے ٹٹوں کو‬

‫چاٹنا شروع کر ديا۔۔۔ميرے منہ سے مزے کی شدت سے‬

‫سسکاری نکلی۔۔۔يہ ديکه کر اس نے ميرا ايک ٹٹہ اپنے‬

‫منہ ميں ليکر چوسا اور اپنی انگلی سے ميری گانڈ کے‬

‫سوراخ کو چهيڑا۔۔۔اس کی يہ حرکت مجهے بڑی عجيب‬

‫لگی۔ليکن انتہائی مزے نے مجهے کچه بهی بولنے سے‬

‫عاری رکها۔۔۔‬

‫ميرا ٹٹہ منہ سے نکال کر اس نے اپنی زبان سے ميریگانڈ کے سوراخ کو ٹچ‬


‫کيا۔۔۔مجهے ايک عجيب سی‬

‫سنسناہٹ جسم ميں ابهرتی ہوئی محسوس ہوئی۔۔۔اب وه‬

‫ميری گانڈ کے سوراخ کو لپالپ چاٹ رہی تهی۔۔۔وه اپنے‬

‫منہ ميں تهوک اکٹها کر کے ميری گانڈ کے سوراخ پر‬

‫پهينکتی اور پهر زور و شور سے چاٹنا شروع کر‬

‫ديتی۔۔۔چاٹ چاٹ کر اس نے ميری گانڈ کا سوراخ نرم کر‬

‫ديا۔۔۔پهر اس ميرے ٹٹوں اور گانڈ کے درميانی حصے پر‬

‫زبان پهيری تو مزے کی شدت سے ميرا جسم جهنجهنا اٹها‬

‫اور اسی جهنجهناہت کے دوران ہی اس نے اپنی انگلی‬


‫ميری گانڈ کے سوراخ پر رکه کر دباؤ ڈاال تو اس کی آدهی‬

‫سے زياده انگلی ميری گانڈ ميں تهی۔۔۔ميں تڑپ کر اٹها اور‬

‫جهٹکے سے اپنی گانڈ اوپر اچهال دی جس کيوجہ سے اس‬

‫کی انگلی باہر نکل گئی۔۔۔پهر غصے سے بوال گشتيے۔۔۔ميں‬

‫ايتهے تيری پهدی مارن آيا بنڈ مران نئيں۔۔۔چل سيدهی ہو‬

‫فٹافٹ تے شلوار ال اپنی۔۔۔‬

‫ميری بات سن کر وه کهلکهال کر ہنس پڑی اور ہنستی گئی‬

‫ہنستی گئی جيسے اسے ہنسی کا دوری پڑ گيا ہو۔۔۔ہنستے‬

‫ہنستے اس کے منہ سے نکال‪،،،،‬پهدی‪،،،،‬اور وه پهر‬

‫ہنسنے لگی۔۔۔جبکہ ميں اس کا منہ ديکه رہا تها۔۔۔اس کی‬

‫ہنسی ختم ہوئی تو وه بولی کاکے بنڈ مار لويں گا۔۔۔ميں نے‬

‫کچه نا سمجهنے کے انداز ميں کہا بنڈ۔۔۔؟‬

‫تو وه اپنے سر پر ہاته مار کر بولی اچها تينوں ہن سب‬

‫کچه دکهانا پوے گا۔۔۔يہ کہہ کر اس نے منہ دوسری طرف‬

‫کيا اور کهڑے کهڑے اپنی شلوار اتار دی۔۔۔نيچے اس نے‬

‫کالے رنگ کا انڈر وئير پہنا ہوا تها۔۔۔وه بهی اس نے اتارديا اور آہستہ سے‬
‫ميری طرف گهوم گئی۔۔۔‬

‫ميرے منہ سے نکال ارے۔۔۔‬


‫اس کی ماں کی چوت۔۔۔اس کے اوپر بڑے بڑے ممے اور‬

‫نيچے ميرے لن سے بهی دگنا لمبا اور موٹا لن۔۔۔ميرے‬

‫دماغ نے کہا خطره۔نسو پين چود اے تاں منڈا نکل آيا۔۔۔ميں‬

‫نے فورًا اپنے پاؤں ميں پڑی اپنی شلوار اٹهائی اور پہنتے‬

‫ہوئے وہاں سے بهاگا۔۔۔صحيح معنوں ميں مجهے آج پتہ‬

‫چال کہ لينی کی دينی پڑ جائے کا کيا مطلب ہوتا ہے۔۔۔اس‬

‫نے مجهے روکنے کی بہت کوشش کی اور اپنے پيسوں کا‬

‫مطالبہ کيا ليکن ميں وہاں سے جان چهڑا کر باہر نکال اور‬

‫سيدها آفتاب کو جا پکڑا۔۔۔ارے يار اس پين چود کو پيسے‬

‫دے اور ميری جان چهڑوا۔۔۔آفتاب نے پوچها کيا ہوا يار تو‬

‫ميں نے اسے بتايا يار وه تو کهسرا ہے۔۔۔تو آفتاب بوال‬

‫جگر تجهے منع کيا تها ميں نے کہ اس کو چهوڑ دے ليکن‬

‫تو نہيں مانا۔۔۔اور يہ کهسرا نہيں مادر چود پورا لڑکا‬

‫ہے۔۔۔شکل ميں لڑکيوں جيسی شباہت تهی تو آپريشن کروا‬

‫کر اس نے ممے بنوا ليے۔ باقی سارا کمال ميک اپ اور‬

‫اداؤں کا ہے۔۔۔يہ کہہ کر آفتاب باہر نکل گيا اور ميں نے اپنا‬

‫سر پيٹ ليا۔۔۔پهر ادهر ہال روم ميں ہی بيٹه کر سگريٹ‬

‫سلگا ليا۔۔۔ميرا لن بے شک بيٹه چکا تها ليکن دماغ پر ابهی‬


‫تک منی سوار تهی تو وہاں سے نکال اور سيدها گهر جا کر‬

‫واش روم ميں گهس گيا اور مٹه ماری تو دماغ کو تهوڑا‬

‫سکون مال۔۔۔پهر کچه دير بعد ميں آفتاب کے کمرے ميں جا‬

‫کر سو گيا۔۔اگلی صبح ميری آنکه آفتاب کے ہالنے پر کهلی۔۔۔ٹائم ديکها‬

‫تو دس بج رہے تهے۔۔۔ناشتہ کرنے کے بعد ميں اور آفتاب‬

‫گاڑی لے کر باہر نکل گئے اور مہندی کے فنکشن کا‬

‫سامان خريدنے لگے۔۔۔اسی شاپنگ ميں ہميں دوپہر کے دو‬

‫بج گئے۔۔۔دو بجے کا کهانا ہم لوگوں نے فوڈ اسٹريٹ سيور‬

‫فوڈز ميں کهايا۔۔۔کهانا کهانے کے بعد ہم سامان ليکر گهر‬

‫پہنچ گئے اور سارا سامان آفتاب کی بہن کے حوالے کر‬

‫کے ہم لوگ کمرے ميں آ بيٹهے۔۔۔‬

‫تهوڑی دير ميں چائے بن کر آ گئی اور ہم چائے پينے‬

‫لگے۔۔۔چائے پينے کے دوران آفتاب نے مجه سے پوچها‬

‫ہاں جانی اب بتا کل رات کو کيا ہوا تها۔۔۔ميں نے کهسياتے‬

‫ہوئے اسے ساری سٹوری سنا دی۔۔۔چونکہ آفتاب بهی‬

‫چدائی کا شوقين تها۔۔۔اور ميں اس کے بارے ميں سب کچه‬

‫جانتا تها اس ليے ہم دونوں آپس ميں کهل کر بات کر رہے‬

‫تهے۔۔۔باتيں کرتے کرتے اچانک ميرے دل ميں ايک خيال‬


‫آيا۔۔۔ميں نے آفتاب سے کہا يار رات کو وه تم کہہ رہے تهے‬

‫کہ يہاں کوئی ٹاپ سوسائٹی گرلز کا کوٹهی خانہ ہے۔۔۔ہاں نا‬

‫يار بہت کمال کی جگہ ہے۔ايک سے ايک اعلٰی ۔۔۔کمال کی‬

‫پوپٹ بچياں ہيں وہاں۔آفتاب نے چسکے لے لے کر مجهے‬

‫بتايا تو ميرے دل ميں کهلبلی مچنی شروع ہو گئی۔۔۔ميں نے‬

‫آفتاب کو کہا تو چل نا ميرے بهائی ايک چکر لگاتے ہيں‬

‫ويسے بهی کل رات ميں کنواره ہی ره گيا۔۔۔آفتاب کچهسوچنے کے بعد‬


‫اثبات ميں گردن ہالتے ہوئے بوال۔۔۔چل‬

‫ميری جان آج تو بهی پيسٹری کاٹ ہی لے۔۔۔‬

‫پهر کمينگی سے ہنستے ہوئے بوال کہ آج تم پيسٹری کاٹ‬

‫لو کل رات کو فاروق بهائی بهی کاٹ ليں گے۔۔۔اور اس کی‬

‫بات سن کے ميں بهی ِک هلکهال کر ہنس پڑا۔۔۔‬

‫ہم لوگ گهر سے نکلے اور گاڑی سٹارٹ کر کے وہاں سے‬

‫چل پڑے۔۔۔کوئی تيس منٹ کی ڈرائيو کے بعد ہم لوگ اسالم‬

‫آباد جی نائن سيکٹر ميں داخل ہو رہے تهے۔۔۔آفتاب تو وہاں‬

‫کا رہنے واال تها اس ليے اسے وہاں کا ہر راستہ ازبر تها‬

‫ليکن مجهے گليوں کی بهول بليوں ميں پتہ ہی نہ چال کہ ہم‬

‫لوگ کس جگہ پر جا رہے ہيں۔۔۔اور جان کر کرتا بهی‬


‫کيا۔۔۔ميرے دماغ پر تو پهدی سوار تهی اور ميں راولپنڈی‬

‫صرف چار دن کيلئے ہی آيا تها۔۔۔کچه دير بعد ہی آفتاب نے‬

‫گاڑی ايک بہت پياری کوٹهی کے گيٹ کے سامنے ليجا کر‬

‫روک دی۔ہارن مارنے پر گيٹ کی چهوٹی کهڑکی سے ايک‬

‫آدمی باہر نکال اور گاڑی کے پاس آيا۔۔۔پاس آ کر جيسے ہی‬

‫اس نے آفتاب کو ديکها تو اس کے چہرے پر شناسائی کے‬

‫تاثرات ابهرے اور وه واپس اندر چال گيا اور ايک منٹ بعد‬

‫ہی کوٹهی کا مين گيٹ بنا کسی آواز کے کهل گيا۔۔۔‬

‫آفتاب گاڑی کو اندر لے گيا اور پورچ ميں گاڑی کهڑی کر‬

‫کے باہر نکل آيا۔۔۔ميں بهی اس کی تلقيد ميں گاڑی سے باہر‬

‫نکال اور آفتاب مجهے ساته ليکر سيدها کوٹهی کے‬

‫‪Full story buy karny ha to WhatsApp pa massage kro‬‬


‫‪03355094312‬‬
‫?‪https://www.facebook.com/profile.php‬‬
‫‪id=61554024490799‬‬

‫اندرونی دروازے کی طرف بڑه گيا۔۔۔اندر جا کر سامنے ہی‬

‫گيسٹ روم ميں ہم لوگ بيٹه گئے۔۔۔مجهے احساس ہو رہا‬

‫تها کہ آفتاب يہاں آتا جاتا رہتا ہے تبهی تو وه سارے سسٹم‬

‫کو جانتا تها اور اتنے اطمينان سے ہم لوگ اندر آ کر بيٹه‬


‫گئے۔۔۔اتنی دير ميں بغلی دروازه کهال اور ايک تيس بتيس‬

‫سال کی عورت اندر داخل ہوئی اور چلتی ہوئی ہمارے پاس‬

‫آئی ہم دونوں سے ہاته ماليا اور سامنے موجود صوفے پر‬

‫بيٹه گئی۔۔۔حال احوال پوچهنے کے بعد وه آفتاب سے‬

‫مخاطب ہوئی۔۔۔‬

‫آج تو کافی دنوں بعد درشن ديے آپ نے اور يہ آپ کے‬

‫ساته نيا پنچهی کون ہے۔۔۔ميں کافی نروس تها۔اور يہ چيز‬

‫اس عورت کی نگاہوں سے چهپی نہ ره سکی۔۔۔آفتاب‬

‫صوفے پر پاؤں پهيالتے ہوئے بوال کيا بتاؤں خانم گهر ميں‬

‫بهائی کی شادی ہے اور پچهلے بيس دن سے گِه ن چکر بنا‬

‫ہوا ہوں۔۔۔يہ سمير قريشی ہے۔ميرا کزن ہے۔دوست ہے۔جگر‬

‫ہے۔۔۔باہر سے آيا ہے۔بيچاره پرسوں سے ميرے ساته خجل‬

‫ہو رہا تها تو سوچا چلو خانم کے پاس چلتے ہيں ايک تو‬

‫ديداِر خانم ہو جائے گا دوسرا تهوڑی تهکاوٹ بهی اتر‬

‫جائے گی۔۔۔‬

‫خانم جو کہ يقينًا وہاں کی نائيکہ تهی۔مسکرا کر بولی بلکل‬

‫ذہنی آسودگی ہی اصل تهکان ہوتی ہے۔۔۔تو پهر بالؤ لڑکيوں‬


‫کو تهکاوٹ سے بدن ٹوٹ رہا ہے آفتاب بے چينی سے بوالاور خانم مسکراتے‬
‫ہوئے اٹه کر بغلی دروازے کی طرف‬

‫چل دی۔۔‬

‫ميں بغور خانم کاجائزه لے رہا تها اس نے جينز کی پينٹ‬

‫اور بغير بازوؤں کے ٹی شرٹ پہنی ہوئی تهی۔۔۔ان کپڑوں‬

‫ميں اس کا جسم بہت سيکسی لگ رہا تها۔۔۔آفتاب نے‬

‫مجهے خانم کو يوں بهوکی نظروں سے ديکهتے پايا تو‬

‫مسکراتے ہوئے بوال۔۔۔نہيں يار اس کی طلب مت کرنا يہ‬

‫خانم خود کسی کے ہاته نہيں آئی آج تک۔۔۔بس لڑکيوں سے‬

‫دهندا کرواتی ہے اور يہ الگ بات ہے کہ لڑکی ايک سے‬

‫بڑه کر ايک ہوتی ہے۔۔۔ابهی ہم باتيں کر ہی رہے تهے کہ‬

‫بغلی دروازه پهر کهال اور خانم اندر داخل ہوئی۔اس کے‬

‫پيچهے ايک لڑکی مشروبات کی ٹرے اٹهائے ہوئے وارد‬

‫ہوئی۔خانم آ کر ہمارے سامنے ہی بيٹه گئی جبکہ لڑکی نے‬

‫ٹرے درميان ميں موجود ٹيبل پر رکهی اور ٹرے ميں‬

‫موجود بئير گالسوں ميں ڈال کر ہمارے آگے سرو کر‬

‫دی۔۔۔يہ لڑکی بهی قابِل قبول تهی ليکن وه رکی نہيں اور‬

‫بئير سرو کرنے کے بعد واپس اسی دروازے سے باہر نکل‬


‫گئی۔۔۔خانم مسکراتے ہوئے اپنا گالس اٹها کر بولی لڑکياں‬

‫تيار ہو کر ابهی دس منٹ ميں آتی ہيں اتنی دير آپ لوگ‬

‫شوق فرمائيں اور ہم دونوں نے اپنے اپنے گالس اٹها لئيے‬

‫اور بئير پينے لگے۔۔۔‬

‫ابهی بئير کے گالس ختم بهی نہيں ہوئے تهے کہ بغلی‬

‫دروازه دوباره کهال اور چار لڑکياں اندر داخل ہوئيں اورچلتی ہوئيں آ کر‬
‫ہمارے سامنے کهڑی ہو گئيں۔۔۔ميں ان‬

‫سب کو غور سے ديکه رہا تها۔واقعی ايک سے بڑه کر‬

‫ايک تهی۔۔۔‬

‫آفتاب اور خانم بغور ميری طرف ہی ديکه رہے‬

‫تهے۔جيسے ہی ميں نے لڑکيوں سے نظر ہٹا کر ان کی‬

‫طرف ديکها اور انہيں خود کو ايسے گهورتے پايا تو ايک‬

‫دم کهسيا سا گيا۔۔۔خانم ہنستے ہوئے بولی لگتا ہے آپ پہلی‬

‫دفعہ ايسی جگہ پر آئے ہو۔۔۔اس سے پہلے کہ ميں کچه‬

‫بولتا آفتاب نے فٹ سے جواب ديا۔۔۔ارے خانم جان يہ‬

‫موصوف ابهی تک کنوارے ہيں۔۔۔لڑکی نام کی مخلوق کو‬

‫ابهی تک ٹچ بهی نہيں کيا۔۔۔آفتاب کی بات سن کر خانم کی‬

‫آنکهوں ميں ايک لمحے کيلئے چمک سی ابهری اور فورًا‬


‫ہی معدوم ہو گئی۔۔۔ميں بهی چونکہ اس کی طرف ہی ديکه‬

‫رہا تها اس لئے صرف ميں ہی اس لمحاتی چمک کو نوٹ‬

‫کر پايا۔۔۔آفتاب نے ميری پيٹه پر ايک ہاته جماتے ہوئے کہا‬

‫چل جانی نکال لے اپنا پيس ان ميں سے جو تجهے پسند‬

‫آئے۔۔۔ميں ہونقوں کی طرح منہ پهاڑے آفتاب کو ديکهنے‬

‫لگا۔۔۔يہ ماحول ميرے ليے بلکل نيا تها۔تو تهوڑی جهجهک‬

‫فطری تهی۔۔۔‬

‫ميری جهجهک ديکهتے ہوئے خانم مسکرا کر اٹهی اور‬

‫ميرے پاس آ کر ميرا ہاته پکڑ ليا۔۔۔اس کے نرم مالئم ہاته‬

‫کو محسوس کرتے ہی ميرے دل ميں کهلبلی سی مچ‬

‫گئی۔۔۔خانم نے ہاته پکڑتے ہوئے زور لگا کر مجهے اٹهايا‬

‫اور چالتے ہوئے لڑکيوں کے پاس لے جا کر تعارفکرواتے ہوئے ان کے خواص‬


‫بتانے لگی۔۔۔پہلی لڑکی کے‬

‫پاس پہنچے تو اس لڑکی نے اپنا ہاته مصافحے کيلئے بڑها‬

‫ديا ميں نے ہاته ماليا تو وه ميرے ہاته کو دبا کر مسکرانے‬

‫لگی۔۔۔خانم کی کمنٹری جاری ہو گئی۔۔۔‬

‫‪:‬ريشم۔۔۔مساج بہت اچها کرتی ہے اور بلکل پيار سے آپ ‪1‬‬

‫کو سکون کی منزل تک پہنچائے گی۔۔ميں نے خانم کی بات‬


‫کاٹتے ہوئے کہا۔۔۔آپ کا اپنے بارے ميں کيا خيال ہے تو‬

‫خانم مسکرا کر بولی‪،،‬نہيں ميں نہيں‪٬٬‬صرف ان ميں سے‬

‫کوئی ايک پسند کر لو۔۔۔يہ کہہ کر خانم کی کمنٹری پهر‬

‫جاری ہو گئی۔۔۔‬

‫‪:‬نازنين۔۔۔سيکس کی ماہر۔گانڈ مروانے کی شوقين اور ‪2‬‬

‫سکنگ ميں بهرپور مہارت۔۔۔‬

‫يہ سنتے ہی ميں نے اس لڑکی نازنين کا ہاته پکڑ ليا۔۔۔خانم‬

‫نے مسکراتے ہوئے ميرا ہاته چهوڑا اور نازنين کو بولی‬

‫ان کو اوپر ٹيرس والے کمرے ميں لے جاؤ۔۔۔آفتاب نے بهی‬

‫ايک لڑکی کا انتخاب کيا اور ہاته پکڑ کر اپنے پاس ہی بٹها‬

‫ليا۔۔۔نازنين ميرا ہاته پکڑے مجهے اسی بغلی دروازے سے‬

‫اندر لے گئی۔۔۔اندر ايک راہداری تهی۔۔۔راہداری کے ساته‬

‫ہی سيڑهياں چڑه کر ہم اوپر والے پورشن ميں چلے‬

‫گئے۔۔۔نازنين نے داہنی سائيڈ پر موجود کمرے کے‬

‫دروازے کو ہلکا سا دبايا تو دروازه کهل گيا اور وه مجهے‬

‫ليے کمرے ميں داخل ہو گئی۔۔۔کمرے ميں نہايت شاندار بيڈ‬

‫موجود تها اور بيڈ کے ساته ہی ايک بڑا کاؤچ نما صوفہ‬

‫پڑا ہوا تها۔۔۔نازنين نے مجهے بيڈ پر بٹهايا اور ابهی پانچ منٹ ميں آئی‬
‫کا کہہ کر واپس باہر نکل گئی۔۔۔ميں اس کوٹهی کی شان و‬

‫شوکت اور اس منظم کاروبار کے بارے ميں سوچ سوچ کر‬

‫حيران تها کہ يہ خانم کتنے منظم طريقے سے يہاں بيٹهی‬

‫ہے ضرور اس کی پشت پر کوئی اثرورسوخ واال بنده ہو‬

‫گا۔۔۔نازنين کو گئے ہوئے دس منٹ ہونے کو آئے تهے‬

‫ابهی تک وه واپس نہيں آئی تهی۔۔۔ميں اٹهنے کی سوچ ہی‬

‫رہا تها کہ اچانک کمرے کا دروازه کهال اور خانم اندر داخل‬

‫ہوئی۔۔۔خانم نے ايک لمبا اور ڈهيال ڈهاال سا لباده پہنا ہوا‬

‫تها۔۔۔خانم کو ديکه کر ميں تهوڑا کنفيوز ہوا۔۔۔ميری حالت‬

‫ديکه کر خانم بولی ايزی بوائے ايزی ميں سب سمجهاتی‬

‫ہوں۔۔دراصل ہر کسی کا اپنا اپنا ٹيسٹ ہوتا ہے جيسے ابهی‬

‫نازنين کے بارے ميں تم نے چوپے اور گانڈ کا سن کر‬

‫فوری اس کا ہاته پکڑ ليا اسی طرح لڑکيوں کی بهی اپنی‬

‫اپنی چوائس ہوتی ہے۔۔وہاں نيچے کامن روم ميں تم نے‬

‫مجهے آفر کی تهی۔۔۔مجهے پہلے ہی کافی دفعہ آفتاب بهی‬

‫کہہ چکا ہے ليکن ميری بهی ايک چوائس ہے جس کی‬

‫وجہ سے ميں نے ہميشہ آفتاب کو انکار کيا ہے ليکن‬

‫تمہيں انکار نہيں کر سکوں گی کيونکہ تم ميری چوائس‬


‫کے عين مطابق ہو۔۔۔مگر خانم نيچے تو آپ نے مجهے‬

‫انکار کر ديا تها ميں نے سواليہ لہجے ميں پوچها تو خانم‬

‫بولی يار نيچے آفتاب تها نا اور ميں اس کے ساته سيکس‬

‫نہيں کر سکتی کيوں کہ وه ميری چوائس پر پورا نہيں‬

‫اترتا۔۔۔‬

‫مکمل کہانی دستیاب ہے ‪ .‬قیمت ‪ 350‬روپے‬

‫‪WhatsApp 03355094312‬‬

‫جاری ہے)۔۔۔۔(‬

‫چارجز ادا کرکے پہلے اپنے پسندیدہ ناول کا نام بتائیں پھر حاصل کریں‬
‫🔥🔥🔥‬
‫۔۔۔۔براہ والی شاپ۔۔۔۔‪#‬‬

‫۔۔۔استانی جی‬

‫۔۔کوچنگ والی مس۔۔‬

‫۔۔۔۔۔دو بہنیں اور میں۔۔‬

‫۔۔۔یاسر میں اور وہ ۔۔۔‬

‫۔ندا اور حنا۔۔۔۔‬

‫سوتن میری سہیلی‬

‫۔۔۔انتقام اسکی بہنوں سے۔۔‬


‫۔۔بھولی داستان ابتک۔۔‬

‫میجر کی رنڈیاں۔‪..‬‬

‫۔سالیوں کی پینٹی۔۔‬

‫۔سہاگن۔۔۔فروا دیدی۔‬

‫۔۔۔۔دو بھابیاں‬

‫۔۔بے شرم باپ۔‬

‫۔۔بڑی ماں کا گھر‬

‫۔۔۔بھٹکتے قدم۔۔‬

‫۔پدو ماوتی۔۔۔‬

‫۔چاندیمال حلوائی کی بیویاں۔۔۔‬

‫۔سپنوں کے سوداگر۔۔‬

‫۔۔۔تنگ پجامی۔‬

‫۔چاچی کمینی۔‬

‫۔جن زادی سے زیارتی۔۔‬

‫۔۔۔گوری لڑکی۔‬

‫محلے داریاں۔۔‬

‫گاؤں کا ننگا پن۔۔‬

‫۔خدمت گار۔۔‬
‫۔۔گھر کا بھیدی۔۔۔‬

‫۔گوشت کی دکان۔‬

‫۔۔۔اک عام سی لڑکی‬

‫۔۔۔وفا دار بیوی۔‬

‫۔چاندیمال حلوائی کی بیوی‬

‫۔۔داماد اور ساس۔‬

‫۔حنا کا ٹویشن۔۔‬

‫۔ٹک ٹاک سٹارز کی مستیاں۔‬

‫۔۔۔زمیندار کی بیٹی‬

‫۔۔بھابھی گرم مزاج‬

‫۔سگہ بھائی۔‬

‫۔خاندانی مستیاں۔‬

‫۔۔چار راتیں۔۔‬

‫فقیر بچہ۔۔‬

‫۔۔۔بچپن کا کھیل‬

‫۔۔۔بیوی سے بہن وفادار۔۔‬

‫۔۔۔۔ شہوت زادی۔۔‬

‫۔ہوش ربا۔‬
‫۔۔بھابھی اور اسکی امی۔۔‬

‫۔۔باجی اور میں۔۔۔‬

‫بدلہ۔۔‬

‫اے بہار بن کر۔۔۔‬

‫شرارتی ساس۔۔۔‬

‫پیاری سسٹر۔۔۔‬

‫۔مالئکہ بہن کی شرارتیں۔۔‬

‫بادشاہ۔۔۔۔‬

‫۔۔کسی کو نہیں چھوڑا۔۔۔‬

‫۔۔۔مساج سینٹر۔۔۔۔‬

‫زمیندار کی بیٹی‬

‫۔۔۔جن زادی پاروتی۔۔‬

‫۔۔۔گوپی شرما کا ڈاکٹر‬

‫۔۔۔مریم نواز کی رنگین زندگی۔۔‬

‫‪.‬۔پشتون گھوڑیاں‬

‫‪...‬غرور‪.‬‬

‫محبت ایک سزا۔۔‬

‫‪...‬۔۔۔۔۔۔ دوگھوڑیوں کے سوار‬


‫چوہدرائن‪.‬۔۔۔‪.‬‬

‫‪.‬۔۔نمبر دارنی‬

‫استانی جی‪..‬‬

‫‪.‬چھوٹا چوہدری‪...‬‬

‫‪..‬بھولی داستان‪.....‬‬

‫‪..‬بڑی حویلی کی بہو‪..‬‬

‫‪..‬حویلی مکمل‪..‬‬

‫‪..‬فہد اور مہرین‪.‬‬

‫ہاسٹل کی لڑکیاں۔۔۔۔‪.‬‬

‫۔۔۔گرم فیملی‪..‬۔۔۔‬

‫۔‪.‬ارتغل غازی‬

‫‪.‬شاہدآفریدی کی بک‪..‬‬

‫‪..‬عروسہ بہن‪...‬‬

‫محبت کےبعد۔۔۔‪.‬‬

‫صندوری چوت‬

‫۔۔کال بوائے۔۔‬

‫کہاں کہاں سے گزر گیا۔۔۔‬

‫۔۔امی کا شوہر۔۔۔چنگاری۔۔‬
‫مجھے بچہ چاھئیے تھا۔‬

‫۔گوری میم۔۔‬

‫۔۔۔امتحان ۔‬

You might also like