You are on page 1of 8

‫آنٹی کے ساتھ مزے‬

‫آنٹی کے ساتھ مزے‬


‫میرا نام شاہد ہے ‪ 25‬سال کا جوان‬
‫یہ تب کی بات ہے جب میں نیا ینا جوان ہوا تھا اور میٹرک کا امتہان دے کر فارغ ہوا تھا میں فریش تو‬
‫تھا پر تب تک بہت ساری چوتوں کا مزہ لے‬
‫چکا تھا اور ُم ٹھ تو روزانہ کا کام تھا ھی‪ -‬امتہان کے فورًا بعد میرے کزن کی شادی آ گیء تھی اور ھم مہ‬
‫فیملی گاوءں چلے گۓ – اور وہاں شادی پر خوب ھلہ گال کیا – گاؤں میں میرے انکل زمان بھی اپنی فیملی کے‬
‫ساتھ ال ہور سے گاؤں آۓ ھوۓ تھے – اور ُا ن کا لڑکا آصف میرا ہم عمر تھا اور وہ بھی میری طرح فری تھا‪-‬‬
‫چنانچہ شادی کے ھلے گلے میں ُا س نے پوری طرح میرا ساتھ دیا – جس کا رزلٹ یہ نکال کہ شادی کے اختتام‬
‫تک ھم بڑے اچھے دوست بن چکے تھے چنانچہ شادی کے بعد اس نے اور ُا س کے ساتھ ساتھ زمان انکل اور ُا ن‬
‫کی بیگم ندا آنٹی نے بھی مجھے اپنے ساتھ الہور چلنے کی آفر کی اور بولے تم آج کل فری ہو چلو تم کو الہور‬
‫کی سیر کرواتے ھیں کچھ ہچکچاہٹ کے‬
‫بعد میں اس شرط پر راضی ہوا کہ گھر والوں سے اجازت آپ لیں گے اور یہ کام ُا نہوں نے بڑی آسانی کر لیا –‬
‫اور اس طرع میں شادی کے فورًا بعد ان کے‬
‫ساتھ الہور چال گیا‬
‫اسی دن صبع کو ہم گاوں سے چلے تو رات کو ہم الہور پہنچ گۓ ان کا گھر کافی اچھا خوب صورت اور دو‬
‫منزلہ تھا جہاں انکل اور آنٹی گھر کے گراءونڈ فلور پر رہتے تھے جبکہ آصف اوراس کی بڑی بہن آسیہ گھر کے‬
‫فرسٹ فلور پر رہتے تھے – میں نے وھاں خوب انجواۓ کیا اور انہوں نے تھوڑے ھی‬
‫دنوں میں مجھے الہور کی کافی سیر بھی کروا دی۔‬
‫ایک دن با توں باتوں میں آصف بوال یار پتہ نہیں کیوں آج صبع سے ہی مجھے دادا دادی بڑے یاد آ ر رہے ھیں‬
‫اس پر آسیہ بولی یار آصف تم نے تو میرے منہ کی بات چھین لی ہے قسم سے میرا بھی بڑا جی کر رہا تھا ان‬
‫سے‬
‫ملنے کو اور پھر بیٹھے بیٹھے ان دونوں کا وہاں جانے کا پروگرام بن گیا‪ -‬اسی دوران ان کو میرا بھی خیال آ‬
‫گیا اور انہوں نے مجھے بھی ساتھ‬
‫چلنے کو کہا لیکن پتہ نہیں کیوں میرا وھاں جانے کا ُم وڈ نہ بنا سو میں نے ان کے ساتھ وہاں جانے سے صاف‬
‫انکار کر دیا – تب آصف نے مجھ سے پوچھا کے ھمارے‬
‫جانے کے بحد تم ُا وپر اکیلے سو جاوء گے ؟ تو میں نے جواب دیا کہ میں‬
‫اکیال نہیں سو سکتا کہ اکیلے میں مجھے ڈر لگتا ھے اس پر ںدا آنٹی‬
‫بولی کوئ بات نہیں اگر تم کو ڈر لگتا ھے تو تم ھمارے ساتھ والے ُر وم میں‬
‫سو جانا‬
‫سو اس طرح ُا س رات میں آنٹی کے ساتھ والے روم میں سویا ۔‬
‫اس کمرے کی خاص بات یہ تھی کہ اس کمرے اور آنٹی کے کمرے کا باتھ روم مشترکہ تھا‪ -‬اب میں آپ کو ندا‬
‫آنٹی کا تھوڑا سا تعارف کروا تا ہوں ۔ ندا آنٹی گورے رنگ کی ایک بھرے بھرے جسم کی مالک خاتون تھئ قد‬
‫اچھا تھا اور گانڈ اور ممے بہت بڑے تھے‪ -‬غرض یہ کہ آنٹی ایک چلتی پھرتی قیامت تھی لیکن اس سے قبل نا‬
‫انہوں نے نا میں نے کھبی ایک دوسرے کو ایسی نطروں سے دیکھا تھا پر وہ دیکھنے میں مجھے ہمیشہ ہی بڑی‬
‫اچھی لگتی تھی خاص کر ان کی موٹی گانڈ پر میں دل و جان سے فدا تھا ۔۔وہ بھی دل ہی دل میں ورنہ ان‬
‫کے سامنے ایسی کوئ بات نہ تھی – ہاں تو میں بتا رہا تھا کہ آدھی رات کا وقت تھا کہ مجھے بڑے زور سے‬
‫پیشاب کی حاجت محسوس ہوئ اور میری آنکھ کھل گئ اور‬
‫میں اس پریشر کو ریلز کرنے کے لیۓ فوری طور پر واش روم چال گیا اور‬
‫جیسے ھی میں واش روم میں داخل ھوا مجھے آنٹی کے روم سے پلنگ کی‬
‫چرچراہٹ اور سسکیوں کی مخصوص آوازیں سنائ دیں ان آوازوں سے میری‬
‫بڑی اچھی شناسائ تھی اور میں سمجھ گیا کہ اندر آنٹی انکل کا چودائ سین چل رہا ہے چنانچہ جیسے ہی‬
‫میرے کانوں نے یہ آوازیں سنی‬
‫میں پیشاب کرنا بھول گیا اور اگلے ہی لمحے میں ان کی چودائ کا منظر دیکھنے کے‬
‫لیۓ ان کے روم کی طرف بڑھا اور جیسے ھی میں نے آنٹی کے روم کے‬
‫دروازہ پر ھاتھ رکھا تو خوش قسمتی سے وہ تھوڑا سا کھال ھوا تھا ۔‬
‫اندر کا منظر دیکھ کر میرا جی خوش ھو گیا کہ منطر ھی بڑا دلکش تھا ندا‬
‫آنٹی فل ننگی پلنگ پر لیٹی تھی اور اس کےاوپر انکل زمان چڑھے ھوۓ تھے اور وہ آنٹی‬
‫کے موٹے موٹے ممے چوس رہے تھے اور ساتھ ساتھ ان کی ایک انگلی آنٹی کی چوت میں بھی‬
‫گھوم رہی تھی کچھ دیر بعد انہوں نے آنٹی کا نپل اپنے منہ سے باہر‬
‫نکال اور انھوں نے آنٹی کے موٹے ممے اپنے دونوں ھاتھوں میں‬
‫پکڑ لیۓ اور انکو زور زور سے پریس کرنے لگے – اس کے ساتھ ھی آنٹی نے اور اونچی آوازوں‬
‫میں کراہنا شروع کر دیا آہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آہ ۔۔۔۔اور ۔۔۔۔۔زور سے‬
‫دباؤ نا میری جان ۔۔۔۔۔۔۔۔مزہ آ۔۔۔رہا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ُا ف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اورآنٹی کی یہ مست آوازہں سن کر انکل مزید‬
‫زور سے آنٹی کے ممے دبانے لگے ۔۔۔‬
‫کچھ دیر تک انکل ایسے ھی کرتے رہے پھر وہ اٹھے اور پلنگ پر لیٹ کر بولے‬
‫ندا اب تم میرا لن چوسو” جون ہی انکل پلنگ پر لیٹے تو میری نطر ان کے لن پر پڑی ۔۔۔سوری اسے لن کہنا لن“ ”‬
‫سے مزاق تھا انکل کی تو چھوٹی سی للی تھی ۔۔پتلی اور باریک سی جسے وہ آنٹی کو منہ میں لینے کو کہ رہے‬
‫تھے “ پر انٹی نے ان کا لن چوسنے سے انکار کر‬
‫دیا اور بولی ” نہیں جانو اس طرح آپ جلدی چھوٹ جاؤ گے” اس پر انکل بڑی لجا جت سے بولے پلیز‬
‫ڈارلینگ میرا بڑا دل کر رھا ھے کہ تم میرا لن اپنے منہ میں ڈالو۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور آخر کار‬
‫انکل کے بے حد اصرار پر آنٹئ ان کے پاس جا کر بیٹھ گئ اور انہوں نے انکل کا لن اپنے ھاتھ میں پکڑا اور برا‬
‫سا منہ بنا کر ُم ٹھ مارنے لگی یہ دیکھ کر‬
‫انکل بولے ۔۔۔۔ندا۔۔۔۔۔۔ُم ٹھ نہیں پلیز ۔۔۔۔ منہ میں ڈالو نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب چار و ناچار ندا آنٹی اپنا منہ انکل کے لن پر لے‬
‫گیء اور زبان نکال کر ٹوپے پر پھیرنے لگی ۔۔۔۔جب آنٹی نیچے جھکی تو میری نطر ان کی گانڈ پر پڑی۔۔۔۔واہ۔۔۔‬
‫کیا مست گانڈ تھی اسے دیکھتے ھی میرا لن بری طرح سے کھڑا ہو گیا‪-‬پھر انٹی نے انکل کا پورا لن منہ میں‬
‫ڈال لیا اور اسے اچھی طرح چوسنے لگی جیسے ھی آنٹی نے انکل کا ننھا سا لن پورا منہ میں لیا میرے بڑے‬
‫سے لن نے مجھ سے فریاد کی اور بوال ۔۔ میرا بھی کچھ کر سا لے ۔۔۔۔پر میں اس کا کیا کر سکتا تھا۔۔؟؟؟ سواۓ‬
‫ھاتھ میں پکڑ کر مسلنے کے۔۔۔۔سو وہ میں نے کیا اور لن کو ھاتھ میں پکڑ کر دبانے لگا ۔ ُا دھر انکل اپنے لن پر‬
‫آنٹی کے نرم ہونٹ محسوس کر کے مستی سے کراہ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔ ندا تم بہت اچھا لن چوستی ہو‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔ُا ف ف ف۔ف۔ف۔ف۔ف۔۔۔۔۔میری جان مزہ آ گیا‪ -‬بال شبہ آنٹی کا لن چوسنے کا انداز بڑا ھی زبردست تھا‬
‫جسے دیکھ کر میں اور بھی گرم ہو گیا ۔۔۔اور۔۔۔لن۔۔۔مت پوچھو دوستو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لن تو اتنا ۔۔بس ۔۔اتنا مست ہو‬
‫گیا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔ اور اتنا اکڑ گیا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔ مجھے اپنے لن میں درد ہوتا محسوس ہو رہا تھا۔۔۔او ر میں سوچ رہا‬
‫تھا کہ آنٹی کتنا زبردست لن چوستی ھے ُا ن کو لن چوستے دیکھ کر میرا یہ حال ہو رہا ھے تو انکل کی حالت‬
‫کیا ہو گی؟؟؟‬
‫۔۔۔۔۔ آنٹی ایسے ھی ‪ 2،3‬منٹ تک انکل کا لن چوستی ر ہی ۔”۔۔۔۔اور پھر اچانک انہوں نے اپنا منہ لن سے ھٹایا‬
‫اور بولی” بس” اس سے زیادہ میں نہیں چوسوں گی تو انکل بولے تھوڑا سا اور چوسو کہ بڑا مزہ آ رہا تھا ۔۔۔۔‬
‫لیکن آنٹی نہ مانی۔۔۔ اور پلنگ پر لیٹ گئ اور بولی بڑی ادا سے بولی ۔۔۔۔۔۔ ‪ .‬مجھے ۔چودو نا۔۔۔ جان۔۔۔۔۔۔۔‬
‫یہ ُس ن کر انکل بیڈ سے اٹھے اور آنٹی کی ٹانگوں کے درمیان آ گے اور آنٹی سے بولے ایک دفح اور چوس لیتی‬
‫تو کیا بات تھی ۔۔پر آنٹی نے ان کی یس بات کا کوئ جواب نہ دیا بس ٹانگوں کو تھوڑا اٹھا دیا یہ یو با ت کا‬
‫سگنل تھا کہ اندر ڈال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب انکل نے اپنے لن پر تھوڑا سا ُت ھوک لگایا اور آنٹی کی ٹانگیں اپنے کندھوں پر‬
‫رکھ کر ھلکا سا دھکا لگایا اور آئ تھنک لن انٹی کی چوت میں اتر گیا تھا ۔۔۔۔۔کیونکہ میں نے آنٹی کی ہلکی‬
‫سی کراہ سنی تھی وہ کہ رہی تھی ۔۔۔۔۔آہ۔۔۔۔۔۔آہ میری جان زور سے دھکا مار نا۔۔۔۔۔۔ یہ سن کر انکل نے اپنے‬
‫دھکوں کی رفتار تیز کر دی اور زور زور سے لن کو آنٹی کی چوت میں اندر باہر کرنے لگے۔۔۔۔ اور پھر ‪7،8‬‬
‫دھکوں کے بحد ہی انکل ایک دم چیخے۔۔۔۔۔۔۔۔آو۔۔آو۔۔و۔۔و۔و۔وو۔و۔و۔۔و۔۔۔ ان کی یہ اواز سنتے ھی آنٹی ان کے‬
‫نیچے سے چالئ ۔۔۔۔نہیں ۔۔۔پلیز۔۔۔نہیں ۔۔۔۔۔۔ ابھی نھیں ۔۔۔۔۔ زمان مجھے اور لن چایۓ ۔۔۔۔ میں نے ابھی اور‬
‫چدوانا ھے ابھی تو میری پھدی گرم ہوئ ھے ۔۔۔۔۔۔۔پلیز۔۔۔ جان۔۔۔۔ پر انکل نے آنٹی کی بات سنی ان سنی کر دی‬
‫اور تیز تیز دھکے مارتے رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھر اگلے ھی لمحے ان کی کافی اونچی اواز سنائ دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ندا۔۔ا۔ا۔ا۔ا۔ا۔ا۔‬
‫اا۔۔ا۔۔ا۔۔ا۔ا۔۔ ا۔۔۔۔ میں جا۔۔۔رہا ہوں اور یہ کہتے ہوۓ وہ آنٹی کے اوپر ہی لیٹ گۓ اور جھٹکے لینے لگے اور انہوں‬
‫نے اپنی ساری منی آنٹی کی چوت میں ھی چھوڑ دی۔۔۔۔۔‬
‫ُا س ٹائم میں نے آنٹی کو دیکھا تو وہ بڑی اپ سیٹ نظر آ رہی تھی ۔۔۔۔ پھر میں نے ان کی غصوے سے بھری‬
‫آواز سنی ۔۔۔ وہ کہ رہی تھی یہ تم نے کیا کیا زمان ؟؟؟ ۔۔۔۔۔ مجھے تمھارا لن مزید لینا تھا ۔ دیکھ لو تم نے پھر‬
‫وہی حرکت کی ہے نا۔۔۔۔۔ منح بھی کیا تھا کہ لن نا چوسواؤ۔۔۔۔ پر تم کسی کی سنتے کب ہو۔۔۔۔ آنٹی کی ڈانٹ‬
‫سن کر انکل نے ایک کھسیانی سی ھنسی ھنس ک بولے ۔۔ کوئ با ت نہیں ڈارلنگ میں کل زیادہ ٹائم لگا دوں‬
‫گا۔۔۔۔ یہ سن کر آنٹی آگ بگولہ ھو گئ اور بولی ٹائم کے بچے مجھے ابھی لن چاہۓ اور تم کل کی بات کر رہے‬
‫”ہو۔۔۔ آنٹی کی بات سن کر انکل دوبارہ کھسیانی ھنسی ھنس کر بولے “ انگلی مار دوں‬
‫یہ سن کر آنٹی کو مزید غصہ آ گیا اور تقریبًا چال کر بولی ۔۔۔۔بہن چود ۔۔۔ حرامی ۔۔۔۔۔ سالے۔۔۔۔ تم ہمیشہ ایسے‬
‫– ہی بہانے بناتے ہو۔۔۔۔ اور پلنگ سے ُا ٹھ کر کپڑے پہننے لگی‬
‫یہ دیکھ کر میں وہاں سے بھاگا اور جا کر بیڈ پر لیٹ گیا لیکن نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور تھی میں‬
‫بہت زیادہ گرم ہو چکا تھا اور میرا لن میرے پاجامے میں کھڑا تھا اور بیٹھنے کا نام ھی نہیں لے رہا تھا گرمی‬
‫سے میرے ہونٹ خشک ہو رہے تھے اور میں ھلکا ہلکا کانپ بھی رھا تھا میرا حلق بھی خشک ہو رہا تھا اور میں‬
‫لن کو ہاتھ میں پکڑے اسے مسلسل دبا رھا تھا میں نے سوچا چلو ُم ٹھ مارتا شاید کھچھ سُکون مل جاۓ ۔۔ پر‬
‫ُم ٹھ سے پہلے مجھے سخت پیاس لگ رہی تھی چنانچہ میں ٹھنڈا پانی پینے کے لیۓ کچن کی طرف چال گیا اور‬
‫پھر ٹھنڈے پانی کی بوتل کے لیۓ جیسے ھی میں نے فرج کا دروازہ کھوال مجھے ندا آنٹی بھی کچن کی طرف‬
‫آتی دکھائ دی ُا نہوں نے بھی مجھے دیکھ لیا تھا سو جیسے ھی وہ میرے پاس آئ اور بڑے خوشگوار لہجے‬
‫میں بولی ھیلو شاہ جی کیا ہو رہا ھے ؟ میں نے ندا آنٹی کے سوال کا کوئ جواب نا دیا اور چپ رہا کہ اس‬
‫وقت میری حالت کافی خراب تھی میری آنکھیں اور چہرہ بہت ُس رخ ہو رہے تھے اور میں جزبات کی وجہ سے‬
‫ہولے ہولے کانپ بھی رہا تھا میری ساری باڈی ہیٹ کی وجہ سے بہت تپ رہی تھی ۔۔ آنٹی نے جو میری حالت‬
‫دیکھی تو وہ یہ سمجھی کہ میں بخار کی وجہ سے تپ رہا ہوں – وہ آکے بڑھی اور اپنا ایک ہاتھ میرے ماتھے‬
‫پر رکھ کر بولی۔۔۔۔۔۔او۔۔۔۔۔ شاہد تم کو تو بڑا سخت بخار ھے اور تمہارا جسم بخار کی وجہ سے تپ رھا ھے اور‬
‫یہ کہ کر انہوں نے میرا ھاتھ پکڑا اور مجھے بیڈ روم میں لے گئ اور مجھے بستر پر لٹا کر بولی تم لیٹو میں‬
‫تمھارے لیۓ دوائ وغیرہ لے کر آتی ہوں یہ کہا اور دوائ لینے کے لیۓ چلی گئ کچھ دیر بعد جب وہ واپس آی تو‬
‫ان کے ہاتھ میں کچھ گولیاں اور پانی کا گالس تھا وہ میرے پاس آی اور بولی ُا ٹھو بیٹا یہ دوائ کھا لو اور‬
‫مجھے ہاتھ سے پکڑ کر اٹھا لیا ۔ اور میرے ساتھ پلنگ پر ہی بیٹھ گئ میں نے ان کے ہاتھ سے گولیاں لیں اور وہ‬
‫تھوڑا میری طرف جھک گئ اور پانی کا گالس میرے منہ سے لگا دی‬
‫گرمیوں کے دن تھے اور آنٹی نے باریک سا لباس پہنا ہوا تھا ُا س پر قیامت یہ کی ان کی قمیص کا گال کچھ‬
‫زیادہ ھی کھال تھا میں جو پہلے ھی سیکس کی آگ میں جل رہا تھا اور اب ُا ن کے یوں نزدیک بلکل میرے پاس‬
‫بیٹھنے سے میرا حال مزید بے حال ہوتا جا رہا تھا چنانہ جب انہوں نے جھک کر پانی کا گالس میرے منہ سے‬
‫لگایا تو میری نطر ان کے شفاف بدن پر تھی ان کے اس طرح جھکنے سے مجھے ان کے موٹے ممے اس قدر صاف‬
‫اور واضح نظر آۓ کہ مجھے خود پر قابو رکھنا مشکل ہو گیا چنانچہ میں نے اپنا لن ُا ن کی کمر کے ساتھ ٹچ کر‬
‫دیا لکین وہ میری صحت کے بارے میں اتنی فکر مند تھیں کہ ان کو محسوس ہی نہ ہوا کہ میرا لن ان کی کمر‬
‫کو ٹچ کر رہا ہے چنانہ انہوں نے اس ٹچ کا کوئ نوٹس نہ لیا لیکن جب میں نے اپنا لن ُا ن کے ساتھ دوسری ۔۔۔۔۔‬
‫پھر تیسری دفحہ ٹچ کیا تو وہ تھوڑا سا چونکی اور پھر جوں ہی ُا نہوں نے گردن موڑ کر پیچھے کی طرف‬
‫دیکھا تو ۔۔۔۔۔۔ وہاں ایک موٹا اور بڑا سا لن مست ہاتھی کی طرح پاجامے میں لہرا رہا تھا میرے لن کا سائز ۔۔‬
‫لمبائ ۔۔ موٹائ یہ سب دیکھ کر وہ ہکا بکا رہ گئ ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور بے اختیار ہو کر بولی ۔۔۔۔ اوہ۔۔۔اوہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوہ۔۔ میں‬
‫نے دیکھا کہ حیرت کی وجہ سے ان کی آنکھیں ڈھیلو ں سے باہر نکلی ہویئں تھیں اور وہ متاثر ُکن نطروں سے‬
‫لہراتے ہوۓ لن کو مسلسل دیکھے جا رہی تھیں ( بحد میں انہوں نے مجھ سے اس بات کا اعتراف بھی کیا تھا‬
‫کہ وہ ایک چھوٹے سے لڑکے سے اتنے بڑے لن کی توقع نہیں کر رہی تھی) وہ کبھی مجھے اور کبھی میرے لن‬
‫کو دیکھتی اور اپنے خشک ہونٹوں کو تر کرنے کے لیۓ ان پر زبان پھیرتی جا رہی تھی ۔۔۔ ُا ن کا چہرہ جزبات‬
‫کی وجہ سے ُس رخ ھو رہا تھا اور ُا ن کو کچھ سمجھ نھیں آ رہا تھا کہ وہ میری اس حرکت پر کیا ری ایکٹ‬
‫کرے۔۔۔۔۔ کیونکہ تھوڑی دیر قبل وہ خود بھی اس آگ میں جل چکی تھی ۔۔۔۔ اور میرا لن دیکھ کر ُا ن کے جزبات‬
‫میں ُا تھل پتھل ہو چکی تھی جس کا ثبوت ُا ن کا ُس رخ چہرہ اور خشک ہونٹ تھے۔ جب وہ لن کی طرف‬
‫دیکھتی تو ان کا دل کرتا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ کر لیں پر جب میری طرف دیکھتی تو وہ سوچ میں پڑ جاتی‬
‫کہیں ایسا نا ہو جاۓ کہیں ویسا نہ ہو جاۓ‬
‫غرص کی وہ ایک دوراہے کر کھڑی نظر آ رہی تھی ۔۔۔۔‬
‫ُا ن کے یہ تائثرات دیکھ کر میں نے ہی کچھ کرنے کی ٹھانی ویسے بھی عورت ہونے کی وجہ سے وہ پہل نہ کر‬
‫سکتی تھی اور میرا یہ حال تھا کی منی میرے سر پر چٹرھی ہوئ تھی ۔۔۔ چنانچہ میں نے فورًا ہی پاجامے کا‬
‫ناال کھوال اور لن کو پاجامے سے باہر کر دیا میرے موٹے ٹوپے کو دیکھ کر وہ اور متاثر ہوئ کہ نھیں یہ میں‬
‫نہیں جانتا پر میں نے یہ ضرور جج کر لیا کہ ُا ن کی نظریں اب بھی میرے لن پر ھی تھیں میں نے دوسری‬
‫حرکت یہ کی کہ میں نے ُا ن کا گورا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ دیا ۔۔۔۔۔۔۔ کہ جو ہو سو ہو ۔۔۔‬
‫جیسے ھی میں نے ُا ن کا ہاتھ اپنے لن پر رکھا ُا نہوں نے فورًا ہی اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔۔۔۔۔۔پر‬
‫‪-‬میں نے زبردستی ان کا ہاتھ اپنے لن پر ٹکا دیا‬
‫اُن ہوں نے لن پر ہاتھ رکھے رکھے میری طرف دیکھا اور سرگوشی میں بولی ۔۔۔۔۔۔ ایسا نہ کرو شاہد ۔۔۔۔۔۔۔۔ پلیز‬
‫مجھے جانے دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پر میں نے زبردستی ان کا ہاتھ اپنے لن پر رکھے رکھا ۔۔۔۔۔۔ ۔ اور بوال آنٹی پلیز بس‬
‫تھوڑی دیر میرا لن پکڑے رکھیں اور ان کا ہاتھ لن پر دبا دیا ۔۔۔۔ اس پر وہ بولیں ۔۔۔۔۔ دیکھو تم میرے آصف کے‬
‫دوست ھو اور مجھے آصف ہی کی طرح لگتے ہو ۔۔۔۔ اور میں تمہاری آنٹی ہوں ۔۔۔۔۔۔ یہ کہا اور ایک گہری سانس‬
‫لی اور س جھکا لیا ۔۔۔۔ تب میں نے ان سے کہا آنٹی جی !!۔۔۔۔ بےشک آپ میری انٹی ہو اور بے شک آپ میرے‬
‫دوست کی ماں ہو پر آپ ایک عورت بھی ہو ۔۔۔ اور مجھے پتہ ھے کہ اس وقت اس عورت کو اس کی شدید‬
‫ضرورت ھے اس لیۓ کہ میں نے تھوڑی دیر پہلے آپ کا انکل کے ساتھ سارا سیکس سین دیکھ لیا تھا ۔۔۔۔‬
‫میری بات سن کر وہ ایک دم اپنی جگہ سے ُا چھلی ۔۔ ایسا لگا کہ کسی نے ان کے پاؤں میں بم پھوڑ دیا‬
‫ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انہوں نے بڑی بے یقینی سے میری طرف دیکھا اور بولی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تت۔۔۔ تت ۔۔۔ تم نے کب دیکھا۔۔‬
‫؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ان کی انکھوں میں ہزاروں سوال تھے۔۔ تو میں نے جواب دیا کہ اب سے کھچھ دیر پہلے ۔۔۔۔۔۔اور‬
‫میں نے جلدی جلدی ساری سٹوری سنا دی۔۔۔۔ اس دوران وہ پھٹی پھٹی نطروں سے میری طرف دیکھے جا ری‬
‫تھی ۔۔۔۔ جب میں نے بات ختم کی وہ کافی حد تک نارمل ہو چکی تھی کہنے لگی ۔۔۔۔۔ اچھا تو تم یہ سب‬
‫کھچہ دیکھتے رہے ۔۔۔ بڑے بے شرم ہو تم ۔۔۔ ان کا موڈ دیکھ کر مجھے کچھ اور حوصلہ ہوا اور میں نے کچھ‬
‫اور آگے بڑھنے کا فیصلہ کر لیا ۔۔۔۔ اور بوال ۔۔ یس س۔س۔س آنٹی جی اس کے ساتھ ساتھ میں نا اپ کے جسم‬
‫کا ایک ایک انچ بھی دیکھا ہے اور آنٹی بڑا زبردست جسم ھے آپ کا ۔۔۔۔۔ اور آنٹی جی مجھے بخار نہیں آپ کے‬
‫جسم کی گرمی ھے جو میرے پورے بدن میں پھیلی ہوئ ھے‬
‫میں نے یہ کہا اور ساتھ ھی اپنا منہ ان کے پاس لے گیا اور آنٹی کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ دیۓ ۔۔۔ پہلے ت انہوں‬
‫نے اپنا منہ ادھر ُا دھر کرنے کی کوشش کی پھر میری مسلسل کوشش کو دیکھ کر اپنا منہ ایک جگہ کھڑا کر دیا‬
‫ُا ن کی مزاحمت دم توڑ چکی تھی اب میں نے اپنی زبان نکا ل کر ان کے ہونٹ چاٹنا شروع کر دیۓ پہلے تو‬
‫انہوں نے اپنا منہ سختی سے بند رکھا پھر دھیرے دھیرے ان کے ہونٹوں کی سختی نرمی میں بدلتی گئ اور‬
‫پھر انھوں نے اپنا منہ میری زبان کے لیۓ پوری طرح کھول دیا اوراب میں نے اپنی زبان ان کے منہ میں داخل کر‬
‫دی ُا ف ف ف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کا منہ بڑا ہی گرم اور اس میں سے بڑی ہی مست مہک آ رہی تھی میں نے بڑی ب‬
‫صبری سے ان کی زبان کو اپنے منہ میں لیا اور اس کو چوسنے لگا ۔۔۔۔۔ اور کافی دیر تک ان کی ٹیسٹی زبان کا‬
‫رس اپنے منہ میں منتقل کرتا رہا اس دوران پہلی دفہ مجھے ان کا ھاتھ اپنے لن پر سخت ہوتا ہوا محسوس‬
‫‪-‬ہوا‪ -‬وہ با ر بار میرے لن کو اپنی ُم ٹھی میں پکڑ کر دباۓ جا ری تھیں‬
‫کچھ دیر تک ھم کسنکگ کرتے رہے پھر جب ان کا ہاتھ کی گرفت میرے لن پر کافی ٹائٹ محسوس تو میں نے‬
‫کسنگ چھوڑ دی اور اپنا منہ ان کے منہ سا الگ کر لیا ۔ جیسے ھی ان کا منہ میرے منہ سے الگ ہوا ان کی ساری‬
‫توجو میرے لن کی طرف منتقل ہو گئ اور انہوں نے میرا لن ہاتھ میں پکڑا تو پہلے سے ہوا تھا اب انہوں نے‬
‫میری ُم ٹھ مارنی شروع کر دی اور بولی ۔۔ شاہ تمھارا لن بڑا ہی کمال کا ہے اس نے تو مجھے پاگل کر دیا ھے ۔۔۔‬
‫تو میں نے ان سے پوچھا کہ آنٹی میرا لن اچھا ھے نا۔۔۔۔ تو وہ بولی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اچھا نہیں بہت اچھا ہے ۔۔۔۔۔ یہ سن‬
‫کر میں نے ان کا سر پکڑ کر لن کی طرف دبا دیا اور بوال آنٹی جی میرا بھی لن چوسو نا پلیز۔۔۔۔۔۔۔اور کہا جیسے‬
‫آپ انکل کا چوس رہی تھی ویسے ھی میرا بھی چوسیں‬
‫انہوں نے لن پکڑے پکڑے ایک نظر میری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔۔ فکر نہیں کرو میں انکل کی طرح نہیں بلکہ‬
‫‪-‬اس سے بھی اچھا تمہارا لن چوسوں گی یہ کہا اور اپنا سر میرے لن پر جھکا دیا‬
‫اب انہوں نے اپنی زبان منہ سے باہر نکالی اور میرے ٹوپے کو چاٹنا شروع کر دیا پھر اس کے بعد انہوں نے میرا‬
‫لن اپنے منہ میں لینا شروع کر دیا انہوں نے میرے سخت لن کو اپنے نرم ہونٹوں میں بڑی سختی سے دبا لیا اور‬
‫آہستہ آہستہ اپنا منہ لن کے نیچے کی طرف لے جانا شروع کر دیا اور اس کے ساتھ ساتھ وہ لن کو اپنی زبان کا‬
‫ٹچ بھی دیت جاتی تھی اس طرح انہوں نے اپنا منہ جہاں تک ہو سکا میرے لن کے اینڈ تک لے گیئں جب لن کا‬
‫منہ آگے جانا ممکن نہ رہا تو انہوں نے اندر ہی اندر لن پر زبان پھیری اور لن کہ اپنے منہ سے باہر نکال لیا اور‬
‫پھر ۔۔۔۔ انہوں نے اپنی زبان سے سارا لن چاٹنا شروع کر دیا اور نیچے سے لے کراوپر تک میرے لن کو خوب چاٹا‬
‫– پھر جب لن کو چاٹتے چاٹتے اوپر تک آئ تو پھر سے لن کو اپنے من میں لے کر پھر سے چوسنا شروع کر دیا‬
‫ُا ف ۔ف۔ف۔فف۔ف۔فف۔ ایک تو آنٹی کے لن چوسنے کا دلکش انداز دوسرا ان کے منہ کی گرمی ۔۔۔۔ ان سب‬
‫چیزوں نے مل کر مجھے پا گل سا کر دیا اور میرے سارے بدن میں ایک آگ سی بھر گئ چنانچہ اگلی دفعہ‬
‫جیسے ہی آنٹی نے میرا سارا لن اپنے منہ میں ڈاال ۔۔۔ تو ۔۔۔۔ مجھے ایسا لگا کہ میرے سارے جسم کا خون میرے‬
‫لن کی طرف دوڑ رھا ھے اور میں نے آنٹی کا سر بڑی مضبو طی سے پکڑ لیا اور اس کو اپنے لن کی طرف دبانے‬
‫لگا میرا خیال ہے وہ سمجھ گئ تھی کہ میں چھٹنے واال ہوں سو انہوں نے بڑی ٹرائ کی کہ وہ اپنے منہ سے‬
‫میرا لن باہر نکال سکیں لیکن میں نے ان کا سر اتنی مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا کہ وہ چاہ کر بھی ایسا نہ کر‬
‫سکیں – اس کھیچھا تانی میں وہ بس اتنا ہی کر سکیں کہ میرا ٹوپا ہی ان کے منہ میں رہ گیا اور۔۔۔۔۔‬
‫پھر اچانک ہی میرے لن نے ایک پچکاری ماری اور ساری منی ان کے منہ میں گرنا شروع ہو گئ ۔۔۔۔‬
‫جیسے ہی میری منی ان کے منہ میں گرنا شروع ہوئ وہ بھی جوش میں آ ٰگئ اور انہوں نے باہر بچے ہوۓ لن‬
‫کی ُم ٹھ مارنا شروع کر دی اور جب انہوں نے محسوس کر لیا کہ منی کا آخری قطرہ بھی ان کے منہ میں گر‬
‫چکا ہے تو انہوں نے لن کو اپنے منہ سے باہر نکاال اور ساری منی قالین پر تھوک کر بڑی ہی مست آواز میں بولی‬
‫“ گندا بچہ ” پھر مسکرائ اور پاس پڑے دوپٹے سے اپنا منہ صاف کیا اور بولی “ مسٹر شاہد تم تھوڑے سے‬
‫– فریش ہو جاؤ” میں تمھارے انکل کو دیکھ کر ابھی آتی ہوں یہ کہ کر وہ چلی گئ‬
‫تقریبًا ‪ 10،15‬منٹ کے بعد وہ واپس آئ تو میں نے ان سا پوچھا کہ آنٹی انکل کی کیا پوزیشن ھے ؟ تو وہ برا‬
‫سا منہ بنا کر بولی بے خبر سو رہا ھے ساال اور پھر میرے لیۓ اپنی باہیں پھیال دیں میں بھاگ کر گیا اور ان کے‬
‫گلے سے لگ گیا اُن ہوں نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ اپنا سینہ میرے سینے کے ساتھ دبایا اور میری گردن پر‬
‫بوسہ دیا پھر ُا نہوں نے میرے دائیں کان کی لو کو اپنے منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگی جس سے میرے سارے‬
‫بدن میں سنسنی سی دوڑ گئ اور میں نے اپنے ہونٹ ان کے ہونٹوں پر رکھ دیۓ اور ان کا نیچے واال ہونٹ‬
‫چوسنا شروع کر دیا ۔۔پھر آنٹئ نے اپنی زبان میرے منہ میں ڈالی اور ان کی زبان میری زبان کو تالش کرنے‬
‫لگی یہ دیکھ کر میں نے فورًا ہی اپنی زبان کو ان کی زبان کے حوالے کر دیا اور اب ہماری زبانوں نے آپس میں‬
‫ٹکرانا شروع کر دیا تو مجھے ان کی زبان تھوڑی سی نمکین محسوس ہوئ ۔۔۔ اور میں تھوڑا ہچکچایا تو وہ‬
‫سمجھ گئ اور اپنا منہ ہٹا کر بولی ڈرو نہیں یہ تمہاری ہی منی کا ٹیسٹ ھے تو میں نے کہا کہ وہ تو آپ نے‬
‫تھوک دی تھی تو وہ کہنے لگی نہیں تھوڑی سی رکھ بھی لی تھی تو میں نے کہا وہ کیوں تو وہ کہنے لگی “‬
‫بس ویسے ہی ” اور کہنے لگی اپنی زبان دو میں چوسوں گی اور دوبارہ زبان میرے منہ میں ڈال دی اور میری‬
‫زبان کو چوسنے لگی – زبان چوسا ئ کے ساتھ ساتھ ان کا تُھ وک بھی میرے منہ میں آ گیا تھا میں نے ان کا‬
‫تُھ وک اپنے منہ میں جمع کیے اور پھر اس میں کچھ اپنی طرف سے اضافہ کیا اور ان کے منہ میں واپس ڈال‬
‫دیا اور اس طرح ہم کافی دیر تک کسنگ کرتے رہے اس دوران میرا لن پھر سے کھڑا ہو چکا تھا سو انہوں نے‬
‫اپنے ایک ہاتھ سے میرے لن کو پکڑا اور اسے دبانے لگی‬
‫پھر انہوں نے اپنا منہ میرے منہ سے ہٹایا اور مست ؒا واز مین بولی بولی “ دودھ پیو گے بےبی ” یہ کہا اور اپنی‬
‫قمیض اتار دی اور پھر جلدی سے برا کا ُہک بھی کھول دیا اور مما ننگا کر کے اسے اپنے ہاتھ میں پکڑا اور نپل‬
‫میرے منہ کے ساتھ لگا کر بولی دودھ پی لے منا اور میں نے ان کا نپل اپنے منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگا‬
‫جبکہ دوسرے ھاتھ سے ان کا دوسرے ممے کا نپل مسلنے لگا ۔۔۔۔ اور آنٹی نے مستی میں کراہنا شروع کر دیا ۔۔۔‬
‫آہ۔ہ۔ہ۔ہ ۔۔۔۔۔۔۔ ُا ف ۔۔۔۔ چوستے رہو میرا مم ۔۔۔۔۔۔۔ ایسے ھی پیتے رہو میرا دودھ ۔۔۔۔آہ ۔ہ۔ہ۔۔۔ہمم مم۔ اور میں اگلے‬
‫‪ 10-‬منٹ تک ایسے ہی آنٹی کے باری باری نپلز چوستا اور مسلتا رہا‬
‫پھر انٹی نے میرے منہ سے اپنے نپلز چھڑاۓ اور بولی آؤ اب کچھ اور کرے ھیں اور جلدی سے مجھے کپڑے‬
‫اتارنے کو کہا اور خود وہ اوپری ننگی تھی ہی سو اب ُا نہوں نے فٹوفٹ اپنی شلوار بھی اتار دی اور فل ننگی‬
‫ہو کر بیڈ پر لیٹ گئ پھر جیسے ھی میں ننگا ھو کر ان کے پاس بیڈ پر پہنچا تو وہ چھالنگ لگا کر بیڈ سے‬
‫اٹھی اور میرا لن اپنے ہاتھ میں پکڑ کر بولی ُا ف۔۔۔۔۔کیا لن ھے اور پھر اپنا منہ لن کے قریب لے گئ اور ایک‬
‫چوما دے کر بولی تمہیں پتہ ھے جب فرسٹ ٹائم میں نے اسے دیکھا تھا تو میں اسی وقت لیک ہو گئ تھی یہ‬
‫کہا اور لن کہ منہ میں لے کر ُپ ر جوش طریقے سے چوسنے لگی ۔۔۔۔۔‬
‫آنٹی کافی دیر تک مجھے اپنے زبردست چوپے کا مزہ دیتی رہی پھر ُا نہوں نے اپنے منہ سے میرے لن نکال اور‬
‫بیڈ پر سیدھی ہو کر لیٹ گئ اور انہوں نے ٹانگیں کھول دیں اور اپنی پھدی کی طرف اشارہ کر کے بولی شاہ‬
‫میری پھدی کا مزہ نہیں لو گۓ ؟؟ یہ ُس ن کر میں ان کی ٹانگوں کے بیچ جا کر بیٹھ گیا اور آنٹی کی چوت‬
‫دیکھنے لگا‪ -‬آنٹی کی پھدی بالوں سے پاک تھی اور پھدی کے لپس کافی ُس رخ تھے پھد کے ُس وراخ کے عین اوپر‬
‫براؤن رنگ کا موٹا سا دانہ تھا جو ُا س وقت تک کافی ُس وجا ہوا تھا میں نے یہ سب ایک نطر میں دیکھا اور‬
‫اپنے ہونٹ آنٹی کی چوت پر رکھ دیۓ ۔ ۔۔۔۔ ان کی چوت سے بڑی ہی مست مہک آ رہی تھی اور میں بے کود ہو‬
‫کر وہ ُبو سونگھنے لگا ۔۔۔۔ میں کافی دیر تک آنٹی کی پھدی سے آنے والی مہک سونگھتا رہا پھر میں نے میں‬
‫‪-‬اپنی زبان منہ سے باہر نکالی اور ان کی چوت پر رکھ دی‬
‫آنٹی کی چوت بڑی تپی ہوئ اور گرم تھی اور پھر جیسے ہی میں نے اپنی زبان ُا ن کی پھدی میں ڈالی تو ۔۔۔۔‬
‫وہ بہت زیادہ گیلی تھی اور ُا ن کی چوت کے گرم پانی کا زائقہ مجھے اپنی زبان پر بڑا اچھا لگ رہا تھا اب میں‬
‫نے اپنی زبان ان کی چوت کے تھوڑا اور اندر لے گیا اور اچھی طرح سے چوت چاٹنے لگا ادھر آنٹی مزے کے‬
‫مارے شور مچا رہی تھی آہ۔ ہ۔ ہ۔ ہ۔ ہ۔ہ ۔۔۔ شاہد ۔۔۔ تم نے اتنی اچھی طرح چوت چاٹنا کہاں سے سیکھا ۔۔۔۔‬
‫تمہاری زبان تو میری جان نکا ل دے گی ۔۔۔ اور دوران آنٹی ‪ 2،3‬دفعہ ڈسچارج بھی ہوئ ۔۔۔۔ پر میں ان کی‬
‫چوت چاٹنے میں لگا رہا ۔۔۔آخر کر آنٹی مجھ سے خود ہی بولی ۔۔۔۔ بس میری جان بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب لن میری اندر‬
‫ڈالو کہ تمھارے چاٹے نے تو میری چوت کی پیاس اور بھی بڑھا دی ہے۔۔‬
‫یہ سن نے اپنا منہ ان کی چوت سے ہٹا دیا اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر لن کو ان کی چوت پر سیٹ کیا اور ہلکا‬
‫سا دھکا لگا کر اندر ڈالنے لگا تو اس دوران آنٹی بولی ۔۔۔ لن اندر ڈال کر تھوڑی دیر ہلنا نہیں تو میں نے کہا ہلنا‬
‫کیوں نہیں آنٹی جی ؟؟؟؟؟؟؟؟ تو وہ کہنے لگی میں کھچہ دیر تمہارا لن اپنی چوت میں محسوس کرنا چاہتی‬
‫ہوں ۔۔۔ تو میں نے کہا کہ ٹھیک ھے آنٹی جیسا کہا ھے ویسا ہی ہو گا اور ٹوپا ان کی چوت کے اینڈ پر رکھا اور‬
‫ہلکا سا دبا دیا اور لن پھسلتا ہوا آنٹی کی چوت میں داخل ہو گیا – جیسے ہی لن آنٹی کی چوت میں گھسا‬
‫آنٹی نے مستی میں ایک چیخ ماری ُآ ف۔۔ ۔۔۔ ف ۔۔۔ ف آہ۔۔۔۔ ہ ۔۔ شاہد تیرا لن بہت بڑا اور ۔۔۔ آہ ہ ہ۔۔ پورا ڈال۔۔۔۔۔‬
‫لن پورا ڈالنا ۔۔۔۔ پھر بولی ُس نا تم نے لن پورا ڈالنا۔۔۔۔۔۔ تو میں نے جواب دیا کہ ۔۔۔۔ آنٹی میں لن پورا ہی ڈالوں گا‬
‫۔۔۔میں نے یہ کہا اور ایک زور دار گھسا مارا ۔۔۔۔۔ وہ پھر مستی میں چالئ ۔۔ مار دیا شاہ تیرے لن نے مار دیا میں‬
‫تمھارے لن کی نشے میں ڈوب رہی ہوں اور بولی ۔۔۔۔ اب ہلنا نہیں بس ایسے ہی لن پڑا رہنے دو اور خود آنکھیں‬
‫بند کر لی اور بولی شاہ ہ ہ ۔۔۔۔ میں تمہارے لن کا مزہ لے رہی ہوں میری چوت تمہارے لن سے بھر گئ ہے۔۔۔۔۔‬
‫‪-‬کچھ دیر تک لن ُا ن کی چوت میں پڑا رہا‬
‫پھر اچا نک آنٹی نے اپنے چوتڑ نیچے سے ُا ٹھا کر گھسا مارا اور بولی مار میری پھدی کو مار ۔۔۔۔۔ بہن چود مار‬
‫نا۔۔۔۔ اور میں سمجھ گیا کہ آنٹی اب چھوٹنے والی ہیں ۔۔ چناچہ میں نے زور زور گھسے مارنا شروع کر دیۓ‬
‫میرے ہر گھسے کا وہ مزہ لیتی اور پھر سے کہتی ۔۔۔۔۔۔ میری چوت پھاڑ دے ۔۔۔۔۔۔ اور پھر ان کا سانس دھوکنی‬
‫کی طرح چلنا شروع ہو گیا اور اب ان کے منہ سے بس آ آ آ۔۔۔آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔۔۔۔ کی آوازیں نکلتی رہیں‬
‫اور پھر مجھے بھی ایسا لگا کہ میری ٹانگوں کا سارا خون میرے لن کی طرف بھاگ رہا ھے ۔۔۔۔ تب میں نے اپنے‬
‫گھسوں کی رفتار مزید بڑھا دی ۔۔۔ یہ دیکھ کر آنٹی چونک گئ اور بولی شاہدتم ۔۔۔بھی۔۔۔۔۔۔۔۔ تو میں نے ُا کھڑے‬
‫ُا کھڑے سانسوں میں جواب دیا ۔۔۔۔۔ ہاں میں بھی چھوٹنے واال ہوں یہ سن کر انہوں نے میری کمر پر ہاتھ پھیرنا‬
‫شوروع کر دیا اور بولیں ۔۔۔۔ چھوٹ میری ۔۔۔۔ جان میری میں اپنا سارا پانی چھوڑنا ایک قطرہ بھی پھدی سے‬
‫باہر نہیں جانا چاہیۓ ۔۔۔ شاباش چھوٹ۔۔۔۔ چھوٹ نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر میں ‪ 2،3‬اچھے خاصے گھسوں کے بعد‬
‫ان کی پانی سے بھری چوت میں ُچ ھوٹتا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ُچ ھو ٹتا۔۔۔ا۔ا۔ا۔ا۔ا۔۔ا ُچ ھو ٹتا گیا‬

‫‪© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved‬‬

You might also like