Professional Documents
Culture Documents
Ø Ø Ø Ú©ûœ Ø Ûœù Ûœ
Ø Ø Ø Ú©ûœ Ø Ûœù Ûœ
میری مما گھروں میں جھاڑوپوچے کا کام کرکے گزارا کرتی تھی اور مجھے اسکول بھیجتی تھی میرا باپ میرے پیدا ھونے سے پہلے ھی مرگیا تھا
پھر میں سات سال کا تھا اور اسکول بھی جاتا تھا تو میری مما بہت بوڑھی ھونے کی وجہ سے بمار رہنے لگی پھر میں دس سال کا تھا تو میری مما
بھی چل بسی اور میں تنہا ھوگیا میں اکیلے میں بہت روتا کے اب میرا کوئی نہیں ھے فِیس نہ ھونے کی وجہ سے اسکول جانا بند ھوگیا اور مکان
کرائے کا تھا اور مجھے مکان چھوڑنا پڑا بھوک کی وجہ سے میں َمرا جارہا تھا کچرے کے ڈھیر سے گھانا اٹھاکر کھا لیتا پھر وہاں سے میں دوسرے
جگہ گیا وہاں میں نے فٹ پاتھ دیکھی تو سائیہ بھی تھا وہاں رہنے لگا اب میں نگی فُ ٹ پاتھ پر رہتا اور سوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے جس عورت
نے پاال وہ عورت یہ ھے
بہت خوبصورت ھے کالی کالی آنکھیں گورے گورے گال رسیلے ھونٹ اورعورت کے بڑے اور ٹائٹ مموں کی بات ھے عورت کی موٹی پلی ھوئی
گانڈ ھے اور فٹنس واال مست فگر ھے اس عورت نے مجھے وہ سب کچھ دیا جو ایک بیوی اور ماں ایک ساتھ مل کر نہیں Hدے سکتیں اور میری
زندگی پر ایک احسان کیا اور مجھے قابل بنایا بچپن میں پہلی بار جب اس عورت کو میں نے دیکھا تو مجھے اس عورت سے پیار
ھوگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی مجھے فُٹ پاتھ پر رہتے ایک ہفتہ ھی ھوا تھاکہ ایک خوبصورت عورت نے میرے سامنے گاڑی روکی میں نے
عورت کو دیکھا مجھے عورت بہت پیاری لگی اور عورت سے مجھے پیار ھوگیا سوچہ یہ مجھے اپنے ساتھ رکھے تو کبھی نہیں چھوڑونگا اور
عورت مجھے مسکراتے ھوئے پیار سے دیکھ رہی تھی پھر عورت نے مجھے اپنے پاس بالیا میں عورت کے پاس گیا تو عورت نے اپنی گاڑی میں
بیٹھاکر مجھے چاکلیٹ دیا اور میرے گالوں اور ہونٹوں پر ہاتھ پھیر کر کہا تم بہت پیارے ھو پھر میرا نام پوچھا میں نے کہا ساحل پھر مماپاپا کا پوچھا
میں نے کہا میں انات ھوں پھر کہا میرے ساتھ چلوگے میں نے کہا ہاں پھر مجھے لےگئی کچھ کپڑے دالئے Hاور ایک خوبصورت سا ڈریس پہناکر
مجھے باہوں میں بھرکر چومتے کہا اب تم بہت پیارے لگ رھے ھو پھر کیفے میں کھانا کھالتے مجھے باھوں میں بھرتی چومتی کہتی تم بہت پیارے
ھو مجھے تم سے پیار ھوگیا ھے پھر ھم واپس آئے تو عورت نے گاڑی کو فًٹ پاتھ کے ساتھ روک کر کہا اگر تم یہاں رہنا چاہو تو رہو اگر تم میرے
ساتھ رہوگے تو میں تم کو پڑاھونگی لیکھاؤنگی اور تم کو ایک قابل انسان بناؤنگی مگر میری ایک شرط ھے میں نے کہا کیا شرط ھے عورت نے کہا
شرط یہ ھے کے ھم ساتھ سوئینگے اور پیار بھی کرینگے اور جب تم بالغ ھوگے تو مجھ سے شادی کروگے اور مجھے کبھی چھوڑ کے نہیں جاؤگے
میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میرے بارے میں عورت نے اور پوچھا میں نے سب بتایا پھر اسی وقت اسکول میں ایڈمیشن کرایا پھر بتایا کے میری
بوڑھی ماں ھے بول نہیں Hسکتی پھر عورت نے کہا جب میری شادی ھوئی تو شوہر نے میرے ساتھ ایک مہینہ گزارا پھر دوسرے ملک چال گیا اور وہا
اس نے دوسری شادی کرلی مجھے جب پتا چال تو میں نے اس سے ڈیوؤس لےلیا تب سے لےکر آج تک میں کسی مرد سے نہیں ملی میری سیکس کی
چاہ مرگئی تھی پھر جب تم کو ایک بار فٹ پاتھ پر دیکھا تو نہ جانے مجھے کیا ھوگیا کے تم کو بار بار دیکھنے Hکو من کرتا اور تم کو دیکھ کر چلی
جاتی تھیں پھر تم سے پیار ھوگیا پھر میری چاہتیں ابھرنے لگیں پھر تم سے ملنے کو من کیا پھر تم سے ملی پھر عورت نے مجھے سے کہا تم کو
کسی چیز کی ضرورت ھو مجھے کہنا میں ساری خوشیاں تیرے قدموں میں نچھاور کر دونگی مجھ سے بیوفائی نہ کرنا ورنہ میں َمر جاؤنگی میں نے
کہا آپ بہت پیاری ھو میں تم سے کبھی بھی بیوفائی نہیں کرونگا اور نہ ھی کبھی چھوڑ کے جاؤنگا بس تم مجھے اپنے سے دور مت کرنا میں نے
بھی پہلی بار تم کو دیکھا تھا تب سے پیار کرتا ھوں پھر عورت نے مجھے باھوں میں بھر کے میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا اچھا اب ھم گھر چلتے
ہیں پھر ھم گھر آئے عورت کا بہت بڑا بنگال تھا عورت نے اپنی بوڑھی ماں سے ملوایا عورت کی بوڑھی ماں کو دیکھ کے مجھے اپنی ماں یاد آئی تو
میں روپڑا عورت نے مجھے باہوں میں بھرکر پیار کرتے کہا بس بس میری جان مجھے دیکھو میں نے دیکھا تو عورت نے میرے ھونٹ چوس کر کہا
پھر کبھی نہیں Hرونا میں تم کو روتا نہیں دیکھ سکتی پھر عورت نے اپنی ماں سے میرا کہا کے میں اس سے بہت پیار کرتی ھوں جب یہ جوان ھوگا تو
کورٹ میرج کرلینگے تب تک ھم ساتھ میں سوئینگے عورت کی ماں نے مسکراتے ہمارے سروں پر ہاتھ پھیرا پھر ھم سونے کیلئے روم
آکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھم بیڈ پر لیٹے تو عورت نے مجھے باہوں میں بھر کر اپنے اوپر کیا اور میرے چہرے کو چومتی ھوئی کہا اگر تم کو اچھا نہ
لگے تو تم بتادینا پھر تم کو میں چھوڑ آؤنگی میں تم سے زبردستی نہیں کر رہی تیری مرضی سے کرونگی اور تم بھی مجھے جی بھر کے پیار کرو
پھر کہا جیسے میں کروں ویسے تم کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے عورت نے کہا اب تم اپنی زبان نکالو میں نے اپنی زبان نکالی تو عورت میری زبان
کو چوستی ھوئی میرے منہ میں اپنا منہ دےکر میری زبان ھونٹ چوسنے لگی پھر میرے منہ میں اپنی زبان دی میں بھی عورت کی زبان چوسنے لگا
اور میری بڑی للی بھی کھڑی ھوگئی پھر عورت اُٹھ کے بیٹھ کر کہا میری قمیض کی زیپ کھولو میں نے زیپ کھولی تو عورت نے اپنی قمیض اوتار
کر کہا اب بریزر کے ہُک کھول دو میں نے بریزر کے ہُک کھوال تو عورتے نے بریزر کو اپنے مموں سے لگائے ہاتھوں سے پکڑا ھوا تھا اور مجھ
سے کہا میرے سامنے آؤ میں سامنے آیا تو بریزر کو مموں سے ہٹاکر کہا بتاو میرے ممے کیسے ہیں میں نے کہا بہت پیارے ہیں عورت نے کہا مموں
کو پیار کروگے میں نے کہا ہاں عورت نے کہا پیار کرو میں نے عورت کے دونوں پیارے مموں کو ہاتھوں میں لےکر دباتے ھوئے خوب چوما چوسا
عورت مستی میں کہے Hرہی تھی ساحل بہت مزہ آرہا ھے پھر عورت نے کہا میری شلوار اتارو میں نے عورت کی شلوار اوتار دی پھر عورت نے
اپنی دونوں ٹانگوں کو کھول کر اپنی چوت دیکھاکر کہا بتاو میری چوت کیسی ھے میں نے عورت کی چوت دیکھی چوت پینک تھی مجھے بہت پیاری
لگی میں نے چوت کی تعریف کی پھر عورت نے کہا میری چوت کو ہاتھ لگاؤ میں نے عورت کی چوت کو ہاتھ سے سہالنے لگا پھر کہا میری چوت
میں اپنی انگلی ڈالکر اندر باہر کرو میں نے عورت کی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگا پھر کہا میری چوت کو کھول کر دیکھو میں نے
چوت کو کھول کر دیکھا تو عورت نے کہا میری چوت اندر سے کیسی ھے تو عورت کی چوت اندر سے الل تھی میں نے کہا اندر سے الل ھے اور
بہت پیاری ھے پھر عورت نے کہا چوت کو پیار کرو میں نے عورت کی چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے عورت کی چوت نے گرماگرم گاڑھا رس
نکاال مجھے رس بہت اچھا لگا تو میں نے سارا رس چاٹ لیا پھر عورت نے مجھے نگا کرکے میری بڑی للی کو ایسا چوما چوپے مارے کے میں
مست ھو گیا پھر عورت نے لیٹ کر کہا میری چوت میں بڑی للی ڈالو پھر میں نے اپنی بڑی للی کو عورت کی چوت میں ڈال کر چودرہا تھا پھر
عورت ڈونکی بنکر کہا اب چودو میں چودنے لگا پھر عورت نے مجھے لیٹاکر میرے اوپر آگئی اور میری بڑی للی کو اپنی چوت میں لےکر ایسی
چدائی کی کے میں مست ھو گیا پھر عورت کی چوت نے رس چھوڑا تو پھر عورت میری بڑی للی کو چوپہ مارتی اپنے مموں میں رگڑتی پھر عورت
میرے ساتھ لیٹ کر میری للی کو چوت میں لےکر کہا میں سورہی ھوں تم لگے رہو جب من بھر جائے تو سوجانا مجھے تو پہلی بار یہ مزہ اور
خوبصورت عورت سیکس کیلے ملی اب مجھے نید کہاں آنی تھی میں چدائی کرنے لگا عورت لیٹی رھی پھر کچھ دیر بعد عورت نے مجھے کس کے
باہوں میں بھر کر کہا ساحل میری جان میری چوت نے رس چھوڑ دیا میں نے عورت کو الٹا لیٹا کر عورت کی گانڈ کو چومنے چاٹتے اور انگلی
کرنے لگا پھر عورت کی گانڈ میں بڑی للی ڈالنے لگا عورت نے کہا اس کیلئے Hتم کو جوان ھونا پڑے گا پھر ھم دونوں نگے سوگئے پھر عورت نے
مجھے نہالیا خود بھی ساتھ مل کے نہایا اور سیکس کیا پھر مجھے اسکول چھوڑتی التی اور ھم خوب سیکس اور چدائی کرتے اور میری صحت کا
بھی خیال رکھتی اور پڑھاتی بھی اب میں ہر رات کو اور چھٹی کو میں عورت کو بہت دفع چودتا اور عورت کو گھر میں نگا رکھتا اور عورت کی
بوڑھی ماں بھی ھم کو نگا اور چدائی کرتے دیکھتی اور بہت خوش ھوتی پھر ایک بار عورت اپنی مما سے باتیں کر رھی تھی تو میں نگا ھوکر
عورت کو چومنے لگا اور عورت کو نگا کرکے عورت کی چوت کو چوما چاٹا پھر عورت نے لن کو چوپے مارے پھر چدائی کی اور عورت کی مما
ھم کو دیکھنے میں مست تھی اب میں سیکس اوور کرنے لگا تو بمار ھوا تو عورت ڈوکٹر کے پاس لےگئی جو لیڈی ڈوکٹر تھی ڈوکٹر سے کہا یہ میرا
شوہر ھے بس گھر والوں نے ہماری شادی کرادی تو ڈوکٹر نے کہا کیا تم ساحل کے ساتھ خوش ھو عورت نے کہا ہاں میں ساحل کے ساتھ بہت خوش
ھوں ڈوکڑ نے کہا ساحل تم کو خوش کرپاتا عورت نے کہا ہاں ساحل میری جان ھے ڈوکٹر نے عورت سے کہا پھر تم ساحل کی صحت کا خیال اچھے
رکھنا ھوگا عورت نے کہا مطلب ڈوکڑ نے کہا سیکس تھوڑا کم کرو جب ساحل بالغ ھو تو پھر خوب مزے کرنا اب میں جہاں دن رات سیکس کرتا تھا
وہاں عورت اب ایک ہفتے میں صرف دو دن سیکس کرنے دیتی پھر ڈوکڑ کے پاس گئے تو ڈوکڑ نے عورت سے کہا میری سیسٹر حکمت کا عالج
کرتی ھے اگر تم اس سے مل لو تو آنے واال وقت تم بہت خوش رھوگی عورت نے کہا مطلب ڈوکٹر نے کہا دیکھو ابھی یہ بچا ھے اگر تم چاہتی ھو
کے ساحل کا لن موٹا اور لمبا ھو اور اس کی ٹامینگ بھی لمبی ھو ہمیشہ کیلئے تو اور جسم بھی ایسا ھو کے تم ساحل کو باہوں بھرو تو اس کا الگ
سے مزہ آئے پھر ھمیں اپنی سیسڑ کے پاس لےگی تو دونوں ڈوکٹروں نے ھم سے سوال کیئے Hکہا تم کتنی بار کرتے ھو تو عورت نے کہا جب میں
گھر ھوتی ھوں تو بس پھر حکمت ڈوکٹر نے مجھ سے کہا ساحل تم مزہ آتا ھے میں نے کہا مجھے بہت مزہ آتا ھے پھر کہا تم دونو کتنی بار کرتے ھو
میں نے کہا عورت سوجاتی ھے اور میں پھر بھی لگا رہتا ھو عورت سے کہا اور تم عورت نے کہا جیسے میں آفس سے آتی ھوں پھر مجھےکپڑےH
نہیں پہننے Hدیتا پھر ھم لمحہ بہ لمحہ سیکس میں مست رہتے ہیں بس جب آفس ھوتی ھو تب نہیں ھوتا ڈوکٹرس نے عورت سے کہا تم اتنی خوبصورت
ھواور آپ کے مموں کی کیا بات ھے اور کمال کا فگر ھے آپ کے ساتھ تو ہر کوئی اپنے آپ کو روک نہ سکے گا اور میں سے ایک ساحل ھے جو
روک نہیں پاتا اس لیئے تم کو بہت خیال رکھنا ھوگا عورت نے کہا ٹھیک ھے پھر کورس دیا پھر مجھے حکیمی کشتے وغیرہ کھالتی اور میرے لن کا
بہت خیال رکھتی پھر اسی طرح میں جوان ھورہا تھا اور میری باڈی بھی مرد کی طرح ھورہی تھی اور میرا سینہ بھی فٹنس ھو رہاتھا اب میری بڑی
للی سے لن بن رہاتھا اور عورت دن بادن مست ھوتی جارہی تھی اور میں بھی مست ھوتا جارہا تھا جب میں عورت کی گانڈ چودنے کیلئے چھوٹے لن
کو اندر ڈالتا عورت کہتی جلدبازی سے کام نہ لو میری گانڈ بھی تیری ھے لیکن میں پھر بھی گانڈ میں لن اندر ڈالنے کی ٹرائی کرتا رہتا پھر وقت اور
سمے کے ساتھ اب میرا لن لن بن گیا ایک رات کو عورت کو خوب چودتا رہا اور صبح ھوگئی عورت میرے لن کو چوپے ماررھی تھی اور میرے لن
نے گاڑھا گاڑھا گرماگرم رس نکاال عورت بہت خوش ھوکر کہا اب تم بالغ ھوگئے ھو کل ھم کورٹ میرج کرینگے عورت بہت خوش تھی میں نے کہا
گانڈ دو کہا کل سہاگرات میں فل مزے کرنا پھر چدائی کر کے سوگئے پھر تین بجے ھم نے کورٹ میرج کرلیا اب عورت میری عورت ھوگئی پھر
رات کو اپنی عورت کی گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی پھر کچھ دنوں میں میری عورت پیٹ سے ھوگئی اور بہت خوش تھی اس وقت میں بی اے
کررہا تھا پھر بی اے کرلیا تو میری بیٹی ھوئی ھم دونوں بیٹی کے آنے سے بہت خوش ھوئے اور میرے خوشی کے آنسوں نکل آئے میری عورت
نے مجھے گلے سے لگاکر کہا کیا ھوا میری جان میں نے کہا آپ نے مجھے کہاں سے کہاں تک خوشیاں دی میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں آپ کا یہ
احسان کبھی نہیں اوتار سکتا میری عورت نے کہا مجھے تم روتے ھوئے بلکل اچھے نہیں Hلگتے تم بس مسکراتے اچھے لگتے ھو کون سا احسان
ساحل میں نے تم سے پیار کیا ھے اور تم میرے شوہر ھو بیوی اپنے شوہر پر کبھی احسان نہیں کرتی صرف شوہر سے پیار کرتی ھے میں تم سے
بہت پیار کرتی ھوں یہ احسان نہیں یہ میرا پیار ھے چلو اب مسکراؤ میں مسکرایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک لڑکی مجھ پر عاشق ھوگئی اور مجھ سے
صاف کہا مجھ سے شادی کر لو یا مجھ سے چدائی کی دوستی کر لو میں نے بتایا کے میں شادی شدہ ھوں اور ایک بیٹی ھے اور بیوی پیٹ سے ھے
ویسے لڑکی بھی بہت پیاری تھی لیکن لڑکی میرے پیچھے ھی پڑگئی کہا مجھے تمہاری بیوی سے ملنا ھے میں نے کہا کیوں تو کہا اجازت لینی ھے
میں انکار کرکے چال گیا پھر ایک بار میں آفس سے گھر آیا تو لڑکی اور میری عورت بیٹھیں باتیں کررہی ھیں تو بیوی نے مجھے سے کہا اس سے
ملو یہ ھے میری فرینڈ جانوی پھر کہا جانوی کچھ دن یہاں رہنے کیلئے آئیگی تمہیں کوئی اعتراض تو نہیں میں نے کہا جیسے تم خوش میں بھی خوش
پھر جانوی نے کہا میں کل آجاؤگی پھر جانوی چلی گئی پھر میں اور میری عورت چدائی کرنے لگے مجھ سے کہا جانوی کو میرے ساتھ چودوگے
میں اپنی عورت کو چومتے کہا جیسے تم کہو میرے اوپر آکر سلو سلو چدائی کرتے کہا جانوی مجھ سے چدائی کی اجازت لینے آئی تھی میں نے کہا
ھم مل کرینگے تو جانوی نے کہا ٹھیک ھے میں نے جانوی سے کہا کچھ دن یہاں آکر رہو کبھی کبھی الگ چدائی کرلیا کرو جانوی نے کہا کیا تم مجھ
سے سیکس کرسکتی ھو میں نے کہا کبھی کیا نہیں Hکہا پھر کرینگے تو مزے لےلینا پھر عورت نے مجھ سے کہا ساحل چوتیں چود سکتے ھو مگر
شادی نہیں کرنا میں نے کہا کبھی بھی دوسری شادی نہیں کرونگا پھر میری عورت تیز تیز چدائی کرنے لگی پھر کہا جانوی کو چدائی سے فل مست
کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میری عورت کی چوت نے رس چھوڑا تو میرے اوپر لیٹ کر سکون کرنے لگی پھر بیوی نے کہا اس بار لڑکا ھے تو
خوشی کے مارے میں عورت کے اوپر آکر فل تیزی سے چودنے لگا اور ھم فل مست ھوگئے صبح تک ھم چدائی کرتے رھے پھر ھم سوگئے میری
عورت کا پیٹ آٹھ مہینہ کا تھا پھر بھی بہت کمال کی لگتی میری عورت کھانا بناتی رہی اور میں عورت کو چودتا رہا پھر جانوی کیلئے روم سجانے
لگی اور میں ساتھ میں چدائی کررہا تھا پھر ھم فرش ھوکر ساسو کے ساتھ اشاروں سے باتیں کرتے چوم رہے تھے پھر جانوی آگئی ھم سب کھانا کھا
رھے تھے عورت نے جانوی سے کہا تم ابھی سے چدوانے کیلئے Hتڑپ رہی ھو جب چدائی کروگی تو پھر چھوڑنے کو من نہیں کرے گا جانوی
مسکرانی لگی اور ساسو بھی مسکرانے لگی عورت نے جانوی سے کہا بتاؤ پہلی چدائی اکیلے میں کروگی تو جانوی نے خوش ھوکر کہا ہاں ہاں
اکیلے میں عورت نے کہا ٹھیک ھے پھر میں اور جانوی اکیلے روم میں آئے چدائی میں مست ھوئے پھر جانوی کی چوت منہ میں مموں کو گانڈ چوت
کو خوب چوما چوسا چاٹا اور چدائی کی جانوی نے بھی میرے لن کو خوب چوما چوپے مارے اور اپنی گانڈ چوت میں میرا لن لےکر خوب چدائی کی
پھر جانوی کی چوت نے رس چھوڑا تو میں جانوی کو اًٹھاکر اپنی روم میں الیا اور میری عورت فل تیاری میں نگی تھی میں نے جانوی کو اپنی
عورت کی باھو میں چھوڑا اور جانوی عورت کے اوپر لیٹ کر پیار کرتی ھوئی مموں کو دبا رہی تھی میں پیچھے سے کھبی جانوی کی چوت کو
توکبھی عورت کی گانڈ کو تو کبھی عورت کی چوت کو تو کبھی جانوی کی گانڈ کو چوداتا رہا دونوں میرے لن کو چومتی مموں میں لیتی جانوی اور
عورت ایک دوسرے کی چوتوں کو چاٹتی تو ھم ساری رات چدائی کرتے سو گئے پھر جانوی جتنے دن رھی ھم ملکر چدائی کرتے رھے پھر جانوی
چلی گئی پھر میری عورت نے بیٹا جنا اب بیٹی سات سال کی ھوئی اور بیٹا چار سال کا پھر میری عورت پیٹ سے ھوگئی میری عورت نے مجھے
سے کہا میں نے تیرے لیئے ایک میم کو انوائٹ کیا ھے مل کے مزے کرینگے پھر میم آئی خوب چدائی کی پھر میم چلی گئی اس بار عورت نے بیٹی
جنی پھر میری عورت پیٹ سے ھوگئی اس بار میری عورت نے بیٹا جنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے آفس میں ایک لڑکی عینی کام کرتی تھی وہ عینی
بڑی خوبصورت تھی پیاری سی آنکھیں مست ھونٹ اور ٹائٹ ممے پیاری سی گانڈ مجھے عینی بہت پیاری لگی اور عینی سے مجھے پیار ھوگیا اور
عینی کا بھائی بھی میرے آفس میں کام کرتا تھا میں نے سوچا عینی سے بات کروں پھر میں نے عینی کو بالیا عینی آئی اور بیٹھ Hکے کہا جی سر میں
نے کہا مجھے تم سے پیار ھوگیا ھے عینی نے کہا مسکرا کر کہا پیار میں نے کہا ہاں میں تیرے بنا نہیں رھے سکتا عینی مسکراتی ھو میری آنکھوں
میں دیکھ رہی تھی میں نے کہا میں ایک بنگال بھی تیرے نام کرتا ھوں اور تم کو جب میری عورت شادی کی اجازت دیگی تو تم سے شادی کرلونگا
عینی نے کہا اگر شادی کی اجازت نہیں دی تو میں نے کہا تم میرے ساتھ زندگی بھر رہنا میں تم کو دن رات پیار کرونگا اگر بچے ھوئے تو میں اپنا نام
دونگا اور ان کی تیرے ساتھ بہت اچھی سی پرورش کرونگا اور تم کو خرچہ دونگا بس تم مجھے دن رات پیار کیا کرو تو اور بچے صرف میرے جننا
اور مجھ سے کبھی بیوفائی نہ کرنا تو عینی نے کہا سر میں آپ کو کل بتاؤنگی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایسا کرتے ہیں کل تم کو تیرا بنگال بھی
دیکھا دیتا ھوں عینی نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا کل تم پالر جانا پھر میں تم کو پالر سےپیکپ کرلونگا عینی نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے پالر فون
کے ٹائم لےلیا اور پیسے بھی اون لین کردیئے Hپھر عینی نے مسکراتے کہا میرے لیئے اتنا کافی ھے کے تم مجھسے پیار کرتے ھو پھر عینی
مسکراتی ھوئی چلی گئی پھر میں گھر آیا عورت کو فل مستی میں چودتا رھا جب عورت کو بار خوش کیا پھر میں فاریغ ھوا اور سوگیا پھر صبح
عورت کے ساتھ نہاتے چدائی کی فرش ھوکر ناشتہ کیا عورت کو کہا ھوسکتا ھے رات نہ آؤں پھر میں پالر گیا عینی کو فون کیا عینی باہر آئی عینی
کو دیکھ کے میں فل ھوٹ ھو گیا پھر سارے سفر میں عینی کی تعریف کرتا آیا پھر ھم بنگلے میں آئے عینی کو سارا گھر دیکھاکر روم دیکھایا پھر میں
عینی کو پیار کرنے لگا پھر نگے ھوکر چدائی کی عینی کی چوت اور گانڈ کی سیل ٹوٹی ھوئی تھی ھم دونوں کو بہت مزہ آرہا تھا عینی کی چوت نے
چار بار رس چھوڑا پھر میرے لن نے رس عینی کی چوت میں رس چھوڑا عینی نے مجھے چومتے کہا شاید میں بچے نہ جن سکو میں نے کہا کیوں
عینی نے کہا میری چوت میں تین رسولیاں ھوگئی تھی اپریشن تو کامیاب رہا لیکن ڈوکڑوں نے کہا شاید میں ماں نہ بن سکوں میں نے کہا یہ کیسے ھوا
عینی نے کہا میں تم کو سچی بات بتاتی ھوں میں نے کہا ہاں بتاو تو عینی نے کہا اصل میں میرا سیکس کا ایکسیڈنڈ ھو گیا پھر اس ایکسیڈنڈ Hکے بات
میں اپنے آپ کو روک نہ پائی میں کہا کیسے ایکسیڈنڈ ھوا تفصیل سے بتاو عینی نے کہا اچھا میں شروع سے بتاتی ھوں میں اور بھائی گاؤں میں گھر
والوں کے ساتھ رہتے تھے ایک رات کو بھائی نے مجھے پکڑ لیا لیکن میں ھوٹ ھوگئی اور بھائی کو روکا لیکن بھائی ہر بار مجھے ھوٹ کرتا آخر
میں بھی کنڑول نہ کرپائی پھر رات کو بھائی میرے پاس آکر کہا چلو میں گئی تو مجھے چومنے لگا میں بھی مست ھوگئی پھر چوت کی سیل تڑواکر
ھم ہروقت چدائی کرتے پھر میری چوت میں رسولیاں ھوگئی پھر اپریشن کے بعد جب مجھے پتا چال کے میں شاید ماں نہیں بن سکتی تو بہت دکھ ھوا
پھر میں بھائی سے ناراض رہتی شاید میں ماں نہیں بن سکتی اس بات کا سب کو پتا چال تو میری شادی بھی نہیں Hھورہی تھی میں بہت روتی اور بھائی
مجھے ہاتھ لگاتے تو میں بھائی کو مارکر کہتی یہ سب تیری وجہ سے ھوا ھے بھائی کہتے Hجو ھونا تھا ھوگیا لیکن تم کو میں روتا نہیں دیکھ سکتا میں
تم سے بہت پیار کرتا ھوں میں وعدہ کرتا ھوں جب تک تیری شادی نہ ھوگی میں بھی شادی نہیں Hکرونگا ایسا کرتے ہیں ھم شہر چل کر رہتے ہیں اور
دونوں جوپ کرینگے اور زندگی بھر شادی ھونے تک ساتھ رہینگے میں نے بہت انکار کیا لیکن ایک رات بھائی غصہ میں میرے اوپر چدائی کیلئے
ٹوٹ پڑا میرے سوئے ارمان پھر جاگ اُٹھے اور میں ھوٹ ھوگئی پھر چدائی کی بھائی سے کہا چلو شہر چلتے ہیں لیکن وعدہ کرو جب ھم گھر میں
ھونگے تو نگے ھونگے بھائی نے کہا جو تم کہوگی میں سب کرونگا دیکھنا شہر میں تیرا کوئی دیوانہ ھوگا پھر ھم یہاں آئے پھر آپ کے آفس میں ھم
کو جوپ ملی تو اس خوشی میں بھائی نے میری گانڈ چودی پھر ھم ہر وقت گھر میں چدائی کرتے رہتے میں جب آپ کو دیکھتی تو من کرتا آپ سے
دوستی کرلو اور اپنے جسم کو تمام عمر آپ کے نام کر دوں بھائی سے کہا مجھے ساحل سر بہت اچھے لگتے ہیں اگر سر نے مجھے سے اس بارے
میں کوئی بات کرے گا تو میں ہاں کرونگی بھائی نے کہا مجھے چودنے دوگی میں نے کہا تم شادی کروگے تو اپنی بیوی کو ساحل سے چدواو گے تو
پھر بھائی نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے عینی سے کہا تیری چوت خون کون سی تاریخ کو چھوڑتی ھے عینی نے بتایا میں نے کہا ٹھیک ھے عورت
میری ایک جان ھے اور تم دوسری جان ھو تم بہت کمال کی ھو پھر ھم چدائی میں مست ھوگئے ھم نے ایک دوسرے کو فل مست کیا اور عینی کو نگا
رکھتا پھر عینی کی چوت خون چھوڑنے لگی میں عینی کی گانڈ مموں اور منہ کو چودتا پھر چوت کا خون رکا تو پھر چوت کی ایسی چدائی کی عینی
کو میرے لن سے حمل ھوگیا چیک کریا تو عینی اتنی خوش تھی کے میں کیا بتاؤ میں عینی کی خوشی میں عینی کو چدائی سے فل مست کرتا عینی
نے اپنے بھائی کو بتایا تو وہ بھی بہت خوش ھوا اب عینی کو آٹھواں مہنہ چل رہا تھا تو بیٹی ھونے والی تھی عینی کہتی ساحل مجھے کبھی نہ چھوڑنا
تم نے مجھے ماں بنادیا ھے میں ساری زندگی آپ کو بہت پیار کروگی میں نے کہا میں بھی تم سے پیار کرتا ھو میری عورت نے مجھے سب کچھ دیا
ھے پر اس کی شرط ھے چدائی کر سکتا ھوں مگر شادی نہیں کر سکتا میں اس کی اجازت کے بنا شادی کا سوچ نہیں سکتا لیکن میں تم کو اپنے من
سے بیوی مانتا ھوں کیوں کے میں تم سے پیار کرتا ھوں پھر ھم نے چدائی کی اور سو گئے پھر عینی کو بیٹی ھوئی اب عینی اور میں خوب چدائی
کرتے پھر جانوی نے مجھے فون کیا کے میں آرہی ھوں پھر جانوی آئی تو میری عورت نے کہا جانوی تم سے ماں بننا چاہتی ھے اسے ماں بنادو بہت
ضدی ھے کہا کے میں صرف ساحل کے بچوں کی ماں بنوگی اور نہ ھی کسی اور سے چدواو گی جانوی آئی میری عورت سے کہا میں گھر لےرھی
ھوں تو ساحل سے کہو مجھے سے ملنے آیا کرتا رہا کرے عورت نے کہا ساحل ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر جانوی نے گھر لیا تو میں
جانوی کو خوب چودتا جانوی نے کہا جو تیری چدائی میں مزہ ھے وہ کسی میں نے نہیں جانوی چدائی کرنے میں پاگل ھوجاتی اور کہتی میں نے تم
کو اپنا پتی مان لیا ھے بس باقی کی جوانی تیرے نام ھے بس میری پیاس بجھاتے رہنا اور مجھے اپنے بچوں کی ماں بناتے جاؤ پھر جانوی بھی پیٹ
سے ھوگئی پھر عینی کو عورت سے ملوایا پھر کبھی کبھی میں تینوں کو ایک سارھ چودتا تو تینوں عورتیں جب مجھے مست کرتیں تو میں تینوں کی
چوتوں کو پانی پانی کرتا اب میں تینوں کو فل چودتا ھوں میری عورت نے اتنا کچھ دیا کے ہر چیز سے ماال مال ھوگیا