Professional Documents
Culture Documents
ایک لن اور تین عورتیں
ایک لن اور تین عورتیں
میرا نام نادیہ ہے میرا تعلق راولپنڈی سے ہے اور یہاں پاس کے ہی ایک گاؤں میں رہائش پذیر ہوں
میری عمر 33سال ہے اور 3بچے ہیں ۔
میرا فگر ایسا ہے کہ کوئی بھی دیکھ کر پاگل ہو جائے 38 34 36میں ایک سمارٹ جسم کی مالک ہوں اور
میرا رنگ گورا ہے یہ تو ہو گیا میرا تعارف ۔
اور آپ کو بتانا بھول گی کہ یہ کہانی میرے ٫میری بھابھی اور میری امی جن کا نام شائلہ ہے اور اس عمر میں
بھی وہ کافی ایکٹیو ہیں اور اپنے جسم کو بھی کافی اچھے سے سنبھال کر رکھا ہوا ہے پر مبنی ہے ۔
اور ابو کا وقت کاروبار کے سلسلے میں زیادہ تر گھر سے باہر ہی گزرا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی خواہشات
پوری نہیں کر پا رہی تھی اور حوس میں جل رہی تھیں اور انھوں نے کب اور کیسے نیا تعلق بنایا وہ آپ کو
آگے کہانی میں آہستہ آہستہ سب پتہ چل جائے گا ۔امی کی عمر 48سال ہے اور انھوں نے اپنے جسم کو کافی
اچھی طرح سنبھال کر رکھا ہوا ہے مطلب یہ کہ اس عمر میں بھی وہ 38یا 39سال کی لگتی ہیں کیونکہ جو
کوئی بھی ان کو ایک بار دیکھ لیتا ہے اس کے ہتھیار میں ایک بار لہر ضرور دوڑتی ہے اور وہ لن کو ہالئے بغیر
نہیں رہ سکتا ۔
امی کا سائز 40 36 38ہے۔۔
بھابھی کا تعارف ۔
میرا ایک بڑا بھائی ہے جس کی شادی کو 10سال ہو چکے ہیں اور اس کے بھی 3ہی بچے ہیں اور بھائی بھی
ابو کی طرح کاروبار کے سلسلے میں زیادہ تر گھر سے باہر ہی وقت گزارنا شروع کر دیا تھا جس کی وجہ سے
بھابھی اپنی سیکس کی خواہش پوری نہیں کر پاتی تھیں وہ بھی بہت خوبصورت اور جوان تھیں ان کی عمر
31سال اور رنگ گورا فگر ( ) 38 34 36ہے تو آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم ماں بیٹی اور بھابھی کیا
مست مال اور چیز ہیں ۔
سٹوری۔
سب کی زندگی ایسے ہی چل رہی تھی کسی کو کچھ پتا نہیں تھا کسی کا کہ کس کی زندگی میں کیا چل رہا
ہے اور جب بھی میں امی کے ہاں جاتی تھی تو زیادہ وقت بھابھی کے پاس ہی گزرتا تھا میرا اور امی اپنے
کاموں میں مصروف ہوتی تھیں مطلب کہ ان کے پاس اپنی بیٹی کے لیئے وقت ہی نہیں تھا اور امی کی ان
مصروفیات نے مجھے شک میں ڈال دیا کہ ایسا بھی کیا کام ہوتا ہے کہ اپنی بیٹی کے لئیے بھی وقت نہیں ہے
ان کے پاس خیر وقت ایسے ہی گزرتا رہا اور وہ وقت آ ہی گیا کہ جب امی کا راز فاش ہو گیا ۔
عید کا دن تھا اور بچے زد کرنے لگے کہ نانی کے پاس جانا ہے تو میں سب کام ختم کئیے اور سامان پیک کیا
پاس ہی امی کا گھر تھا تھوڑی مسافت پر میں بچوں کو لے کر جب امی کے گھر پہنچی تو مینے دروازے پر
دستک دی کافی دیر کے بعد بھابھی نے دروازہ کھوال اور میں ان کو دیکھ کر حیران رہ گئی کیسی حالت بنی
ہوئی ہے ان کی سارا جسم پسینےمیں بھیگا ہوا تھا جیسے انھوں نے بہت سارا کام اکیلے ہی کیا ہے خیر میں
سالم کر کے اندر داخل ہوئی اور اپنا سامان کمرے میں رکھا اور بھابھی سے امی کا پوچھا کدھر ہیں اور باقی
سب لوگ کدھر ہیں کوئی نظر نہیں آ رہا تو یہ سن کر بھابھی گھبرا گئیں اور ایک دم جواب دیا کہ مجھے کیا
پتا میں تو اپنے کمرے میں تھی اور پانی لینے چلی چلی گئیں اور کہنے لگی کہ ساتھ والی آنٹی کے گھر گئیں
ہوں گی ابھی آ جاتی ہیں اتنے میں وہ پانی بھی لے آئیں مینے پانی پیا اور بچے جو تھے وہ آتے ہی کھیلنے لگ
گئے ساتھ ہی بھابھی کچن میں کام کرنے چلی گئیں کھانا وغیرہ پکانے تو مینے ان سے کہا کہ اگر کوئی کام ہو
تو بتانا میں مدد کر دوں گی ۔۔
)جاری ہے(
پارٹ [1/31, 6:42 PM] RaheelDhillon: 2 ایک لن اور تین عورتیں 🤍
میں سالن پکا رہی تھی تو نیچے سے بچوں کے لڑنے کی آواز آئ تو میں نیچے چلی گئی تو میرا چھوٹا بیٹا رو
رہا تھا دونوں بھائی کسی کھلونے کی وجہ سے لڑ پڑے تھے خیر مینے اسے چپ کروایا اور اندر کمرے میں لے
گئی ساتھ ہی امی کا کمرہ تھا پہلے تو بیٹے کے رونے کی وجہ سے کوئی آواز نہیں آئی پر جب وہ چپ کر گیا تو
ساتھ والے کمرے میں سے کسی مرد کی آواز آ رہی تھی کہ شائلہ آج مجھے ضروری کام ہے آج کے لئیے اتنا ہی
پھر دوبارہ آؤ گا اور تمھاری بیٹی بھی آ گئی ہے اور بچے بھی تو وہ کہیں کچھ دیکھ نہ لیں اور وہ کمرے سے
باہر نکل کر جا رہے تھے تو میں دیکھ کر حیران رہ گئی کہ یہ تو بھابھی کے ابو ہیں جسے امی بھائی بھائی کہ
کر بالتی تھیں۔
وہ بھی کافی تگڑے اور صحت مند شخص تھے اور ان کا جسم کسی پہلوان سے کم نہ تھا ان کی عمر اس
وقت 48سال تھی ۔
خیر وہ جب دروازے سے باہر نکلے تو مجھے کچھ ہوش آیا اور میں واپس بیڈ پر آ گی اور سوچنے لگی کہ یہ
اور امی اندر کیا کر رہے تھے اور وہ جانے کا کیوں کہ رہا تھا اور امی کس بات کے لیئے زد کر رہی تھی اور
انھیں روک رہی تھی کہ ایک بار اور خیر یہ سواالت تو میرے ذہن میں بیٹھ گئے تھے اور جب بیٹا سو گیا تو
میں امی سے ملی اور ان کی حالت دیکھ کر مجھے شک تو ہو گیا تھا کچھ تو گڑبڑ ہے ان کا جسم پسینے میں
بھیگا ہوا تھا اور کپڑے بھی لگ رہا تھا جلدی میں پہنے تھے جس کی وجہ سے ان کی گانڈ سے کمیز اوپر ہی
تھی اور ممے بھی سہی ٹھیک نہیں کئیے تھے میں ان سے ملی اور سالن پکانے چلی گئی اوپر پھر سے خیر
کھانا پکا مینے اور بھابھی نے کھانا لگایا اتنے میں امی بھی نہا کر آ گی آتے ہی انھوں نے کہا کہ گرمی بہت ہو
گی ہے افففف اور بچوں سے ملنے لگی اور پھر سب نے مل کر کھانا کھایا اور میرا سارا دھیان امی پر تھا جو
کافی خوش لگ رہی تھیں اور باتیں کرنے لگی کسی ہو اور گھر میں سب کیسے ہیں ان کا مطلب تھا میری
ساس ؛ سسر اور باقی سب ایسے ہی باتیں کرتے ہوئے کھانا کھا لیا سب نے میں اور بھابھی برتن اٹھانے لگ
گئیں اور امی اپنے کمرے میں چلی گئی اتنے میں دوپہر کے 3بج گئے اور بھائی بھی آ گئے کام اور دوستوں
سے مل کر اور ہم سب سے مل کر بہت خوش ہوئے اور بچوں کو عیدی بھی دی پھر کہنے لگ گئے کھانا دے دو
اور رات کا میں لیٹ آؤ گا اور میرے لیئے کھانا نہ پکانا میں باہر سے کھا لوں گا اتنے میں بھابھی ان کے لیئے
کھانا لے کر آ گئیں انھوں نے کھانا کھایا اور کچھ دیر آرام کرنے اپنے کمرے میں چلے گئے میں اور بچے دوسرے
نہیں disturbکمرے میں آ گے اور بھابھی بھی ہمارے پاس ہی آ گئیں کیونکہ بھائی سو گئے تھے اور وہ ان کو
کرنا چاہتی تھیں میرے پاس آ کر بیٹھ گئی اور باتیں کرنے لگیں میرے ذہن میں جو سوال تھا (جو آپ کو پہلے
پتا چل ہی گیا ہے) مینے ان سے پوچھا کہ آپ کے ابو آئے تھے کیا تو ان کے اوسان خطا ہو گئے جیسے وہ ہڑبڑا
کر بولیں مجھے کیا پتا میں تو اپنے کمرے میں تھی اور جب آپ نے دروازے پر دستک دی تب اٹھی اور تب سے
آپ کے سامنے ہوں مینے کہا اچھا پر امی کے کمرے سے نکلتے ہوئے مینے کسی کو دیکھا ہے تو انھوں نے فورًا
بات بدل دی اور کہنے لگی کہ ہاں وہ امی کے کمرے کا پنکھا خراب تھا تو اسلم انکل آئے تھے سہی کرنے ان کو
دیکھا ہو گا آپ نے مجھے بھی پتا تو چل رہا تھا کہ یہ جھوٹ بول رہی ہیں پر میں بھی اور کیا کرتی ان کی
ہاں میں ہاں مال دی اور اس بات کو ختم کر دیا پھر کچھ دیر آرام کیا اور رات کے کھانے کا انتظام کرنے لگے
ویسے ہی بھابھی روٹی بنا نے لگی اور میں سالن اور بچے نانی کے ساتھ کھیلنے لگ گئے رات کے 9بجے کا ٹائم
تھا اور بھائی یہ کہ کر چلے گئے کہ میں کام کے سلسلے میں جا رہا ہوں ہو سکتا ہے لیٹ آؤ اور جلدی سے بائیک
نکالی اور چلے گئے ان کے جاتے ہی ابو بھی آ گئے ہم سب سے ملے اور ہمارے ساتھ کھانا کھایا کچھ باتیں کرنے
کے بعد انھوں نے بتایا کہ آج میں کاروبار کے سلسلے میں الہور گیا تھا اور بہت تھک گیا ہوں تو میں سونے جا
رہا ہوں یہ کہ کر وہ اپنے کمرے میں چلے گئے ابو کی عمر اس وقت 52سال کے لگ بھگ تھی اور امی بھی ابو
کے لئیے چائے بنا کر لے گئیں ہم سب نے بھی برتن اٹھا کر سنبھالے اور بھابھی نے کہا کہ بڑے بیٹے کو میرے
ساتھ بھیج دو میں اکیلی ہوں تو وہ میرے پاس سو جائے گا مینے کہا ٹھیک ہے اور میں اور میرے چھوٹے دونو
بیٹے (مینے آپ کو پہلے بھی بتایا تھا میرے تین بیٹے ہیں ) ہم اپنے کمرے میں آ گئے بچے تو سو گئے اور اب
میری حالت یہ تھی کہ میرے ذہن میں بار بار امی اور بھابھی کے کارنامے سامنے آ رہے تھے کہ امی اور بھابھی
کے ابو کے درمیان کیا چل رہا ہے اور بھابھی مجھ سے جھوٹ کیوں بول رہی ہیں کیا چھپانا چاہتے ہیں یہ لوگ
مجھ سے ایسے ہی رات کے 2بج گئے اور میں پیشاب کے لیئے اٹھی تو جاتے ہوئے امی کے کمرے سے آہ آہ آہ
کی آواز سنی میں جلدی سے واشروم گئی کیونکہ مجھے بہت زور کا پیشاب آیا تھا مینے دل میں کہا کہ
واپسی پر دیکھتی ہوں کیا چل رہا ہے خیر میں نے جلدی سے پیشاب کیا اور اپنی پھدی پر پانی بھی نہیں مارا
اور اٹھ کر شلوار اوپر کی اور امی کے کمرے کے پاس آ گئ اندر سے سیکس کی آوازیں آ رہی تھی مجھے بھی
پتا تھا کہ شادی شدہ لوگ سیکس ہی کرتے ہیں میں بھی شادی شدہ ہوں پر میرے اندر کی حوس امی کی
سیکسی آوازیں سن کر جاگ رہی تھی اور میرا شوہر ویسے ہی ملک سے باہر ہوتا ہے اور وہ 2یا 3سال کے بعد
چھٹی آتا ہے تو حوس تو جاگنی ہی تھی میں کھڑکی کی طرف گئ جو کہ پہلے سے کھلی تھی آپ سب کو پتا
ہی ہے گرمی کی وجہ سے کھڑکی کھول کر رکھتے ہیں سب پر امی ابو کو خیال کرنا چاہیئے تھا چدائی کرنی
ہے تو کم سے کم کھڑکی تو بند کر لیں خیر جو بھی ہو مجھے تو موقع اچھا مال تھا سو میں نے اسے گنوایا
نہیں اور دیکھنے لگ گی اندر کا نظارہ دیکھ کر دل خوش ہو گیا جو اگلے پارٹ میں بتاؤ گی ۔
)جاری ہے(
پارٹ [1/31, 6:42 PM] RaheelDhillon: 3 ایک لن اور تین عورتیں 🤍
جب مینے اندر جھانک کر دیکھا تو اندر کا نظارہ کچھ یوں تھا کہ امی بلکل نگی بیڈ ہر لیٹی تھی اور ابو بھی
نگے ہی تھے پر وہ امی کو چود نہیں بلکہ ان کی پھدی چاٹ رہے تھے اور امی کی سیکسی آوازیں سن کر میں
بھی گرم ہو رہی تھی امی بول رہی تھی افففففف جانو زور سے چاٹ اس میں بہت گرمی ہے کھا جا اسے
کوئی 5منٹ پھدی چاٹنے کے بعد ابو کھڑے ہوئے اور امی کو کہا بیٹھ جاؤ اور لن جو تھا وہ ان کے منہ میں
ڈال دیا اور امی لن چوسنے لگ گئی تھوڑی دیر لن چوسنے کے بعد امی نے کہا چل اب اسے پھدی میں ڈال اور
گھوڑی بن گئی ابو نے لن اور پھدی پر تھوڑا تھوک لگایا اور سارا لن ایک جھٹکے میں اندر کر دیا اور کہنے لگے
آج بہت دن کے بعد ایسا موقع مال ہے ( کیونکہ ابو کام کے سلسلے میں بہت زیادہ مصروف رہتے تھے) اور
چدائی کرنے لگ گئے اور میری حالت یہ تھی کہ میں ان کو دیکھ کر بہت گرم ہو چکی تھی مجھے پتا بھی
نہیں چال کہ کب میرا ہاتھ میری شلوار میں جا گھسا اور میں اپنی پھدی میں انگلی کرنے لگ گئ ( رات کو
سوتے وقت ویسے بھی میں ممے اور پھدی آزاد کر دیتی ہوں ) اچھا میں ان دونو کی چدائی دیکھ کر وہی
کھڑے ہو کر انگلی کرتی رہی اور فارغ ہو گی پھر میرا دل میں افسوس پیدا ہوا کیونکہ ہمیشہ ہر عورت اور
مرد جب انگلی یا مٹھ مار لیتے ہیں تو ان کو ندامت اور افسوس ضرور ہوتا ہے خیر پھر میں وہاں سے دوبارا
واش روم گئی اور پھدی کو پانی سے صاف کیا اور واپس کمرے میں آ گئ پھر مجھے نہیں پتا کب تک ان کی
چدائی چلتی رہی پر مجھے تو بہت سکون کی نیند آئ تھی ۔ اگلے دن صبح ہوئی میں امی کو اٹھانے ان کے
کمرے میں گئ سو رہی تھی اور پوزیشن یہ تھی کہ ان کی گانڈ سے کمیز ہٹی ہوئ تھی اور تھوڑی سائیڈ مار
کر سو رہی تھی مطلب کہ فل سیکسی پوز میں مینے دل میں سوچا دیکھو زرا ساری رات لن کے مزے لینے کے
بعد ابھی کیسے مزے سے سو رہی ہیں ابھی میں بیڈ پر بیٹھی ہی تھی کہ ابو نہا کر واش روم سے نکل آئے
خیر ان کو میرے کمرے کے اندر آنے کی آواز آ گی تھی تو وہ خود کو کور کر کے ہی نکلے تھے ویسے بھی وہ
کافی شریف انسان تھے کہنے لگے ہاں نادیہ کیا بات ہے مینے کہا کچھ نہیں ابو بس امی کو اور آپ کو اٹھانے آئ
تھی انھوں نے کہا اچھا آپ جاؤ میں اٹھا دوں گا مینے کہا اچھا ٹھیک ہے پھر میں باہر آ گئ اور بھابھی اور
میں ناشتے کی تیاری کرنے لگے اور ساتھ باتیں کرنے لگے پر مجھے شک ہوا کہ بھابھی مجھے ہنس ہنس کے
دیکھ رہی ہیں تو مینے ان سے پوچھا کیا بات ہے آپ ایسے ہنس کے کیوں دیکھ رہی ہو مجھے تو کہنے لگی
کچھ نہیں پھر میرے اصرار کرنے پر انھوں نے کہا رات امی 'ابو کے کمرے کے پاس کیا کر رہی تھی تو میں شرم
سے پانی پانی ہو گی اور منہ نیچے کر لیا پھر وہ کہنے لگی کوئی بات نہیں اکثر ایسا ہو جاتا ہے خیر ناشتہ لگ
گیا سب آ گئے 8بجے کا ٹائم تھا امی اور ابو بھی اپنے کمرے سے نکلے امی کو دیکھا جو کافی خوش موڈ میں
تھیں ناشتہ کیا اور ابو کہنے لگے اچھا بچوں خیال رکھنا نکلے لگے تو میرے بچوں نے کہا نانا جان پیسے دے
دیں چیز لینی ہے یہ سن کر وہ ہنس پڑے اور 100روپئے نکال کر دئیے کہ تینوں چیز کھا لینا ابھی نکل ہی رہے
تھے بھائی آ گیا پھر ابو دوبارہ واپس آ گئے بھائی اور ابو کاروبار کا حساب کرنے لگے اور کچھ باتیں کرنے کے
بعد ابو چلے گئے اتنے میں بھائی کا ناشتہ آ گیا انھوں نے ناشتہ کیا اور سونے چلے گئے ایسے ہی کچھ وقت گزرا
بھابھی اور میں گھر جا کام کرنے لگ گئیں امی زرا پڑوس والی آنٹی کے گھر گی تھی کپڑے سالئی کرنے دیئے
تھے تو ان کا پوچھنے پھر وہ وہیں بیٹھ گئیں کافی دیر کے بعد وہ آئی گھر ۔۔
)جاری ہے(
© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved