You are on page 1of 5

‫ایک لن اور تین عورتیں‬

‫ایک لن اور تین عورتیں ‪[1/31, 6:42 PM] RaheelDhillon:‬‬ ‫🤍‬


‫یہ میری ایک دوست کی سچی کہانی ہے جو آپ اس کی زبانی ہی سن لیں ۔‬

‫میرا نام نادیہ ہے میرا تعلق راولپنڈی سے ہے اور یہاں پاس کے ہی ایک گاؤں میں رہائش پذیر ہوں‬
‫میری عمر ‪ 33‬سال ہے اور ‪ 3‬بچے ہیں ۔‬
‫میرا فگر ایسا ہے کہ کوئی بھی دیکھ کر پاگل ہو جائے ‪ 38 34 36‬میں ایک سمارٹ جسم کی مالک ہوں اور‬
‫میرا رنگ گورا ہے یہ تو ہو گیا میرا تعارف ۔‬

‫اور آپ کو بتانا بھول گی کہ یہ کہانی میرے ‪ ٫‬میری بھابھی اور میری امی جن کا نام شائلہ ہے اور اس عمر میں‬
‫بھی وہ کافی ایکٹیو ہیں اور اپنے جسم کو بھی کافی اچھے سے سنبھال کر رکھا ہوا ہے پر مبنی ہے ۔‬

‫اور ابو کا وقت کاروبار کے سلسلے میں زیادہ تر گھر سے باہر ہی گزرا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی خواہشات‬
‫پوری نہیں کر پا رہی تھی اور حوس میں جل رہی تھیں اور انھوں نے کب اور کیسے نیا تعلق بنایا وہ آپ کو‬
‫آگے کہانی میں آہستہ آہستہ سب پتہ چل جائے گا ۔امی کی عمر ‪ 48‬سال ہے اور انھوں نے اپنے جسم کو کافی‬
‫اچھی طرح سنبھال کر رکھا ہوا ہے مطلب یہ کہ اس عمر میں بھی وہ ‪ 38‬یا ‪ 39‬سال کی لگتی ہیں کیونکہ جو‬
‫کوئی بھی ان کو ایک بار دیکھ لیتا ہے اس کے ہتھیار میں ایک بار لہر ضرور دوڑتی ہے اور وہ لن کو ہالئے بغیر‬
‫نہیں رہ سکتا ۔‬
‫امی کا سائز ‪ 40 36 38‬ہے۔۔‬

‫بھابھی کا تعارف ۔‬
‫میرا ایک بڑا بھائی ہے جس کی شادی کو ‪ 10‬سال ہو چکے ہیں اور اس کے بھی ‪ 3‬ہی بچے ہیں اور بھائی بھی‬
‫ابو کی طرح کاروبار کے سلسلے میں زیادہ تر گھر سے باہر ہی وقت گزارنا شروع کر دیا تھا جس کی وجہ سے‬
‫بھابھی اپنی سیکس کی خواہش پوری نہیں کر پاتی تھیں وہ بھی بہت خوبصورت اور جوان تھیں ان کی عمر‬
‫‪ 31‬سال اور رنگ گورا فگر (‪ ) 38 34 36‬ہے تو آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم ماں بیٹی اور بھابھی کیا‬
‫مست مال اور چیز ہیں ۔‬

‫سٹوری۔‬
‫سب کی زندگی ایسے ہی چل رہی تھی کسی کو کچھ پتا نہیں تھا کسی کا کہ کس کی زندگی میں کیا چل رہا‬
‫ہے اور جب بھی میں امی کے ہاں جاتی تھی تو زیادہ وقت بھابھی کے پاس ہی گزرتا تھا میرا اور امی اپنے‬
‫کاموں میں مصروف ہوتی تھیں مطلب کہ ان کے پاس اپنی بیٹی کے لیئے وقت ہی نہیں تھا اور امی کی ان‬
‫مصروفیات نے مجھے شک میں ڈال دیا کہ ایسا بھی کیا کام ہوتا ہے کہ اپنی بیٹی کے لئیے بھی وقت نہیں ہے‬
‫ان کے پاس خیر وقت ایسے ہی گزرتا رہا اور وہ وقت آ ہی گیا کہ جب امی کا راز فاش ہو گیا ۔‬
‫عید کا دن تھا اور بچے زد کرنے لگے کہ نانی کے پاس جانا ہے تو میں سب کام ختم کئیے اور سامان پیک کیا‬
‫پاس ہی امی کا گھر تھا تھوڑی مسافت پر میں بچوں کو لے کر جب امی کے گھر پہنچی تو مینے دروازے پر‬
‫دستک دی کافی دیر کے بعد بھابھی نے دروازہ کھوال اور میں ان کو دیکھ کر حیران رہ گئی کیسی حالت بنی‬
‫ہوئی ہے ان کی سارا جسم پسینےمیں بھیگا ہوا تھا جیسے انھوں نے بہت سارا کام اکیلے ہی کیا ہے خیر میں‬
‫سالم کر کے اندر داخل ہوئی اور اپنا سامان کمرے میں رکھا اور بھابھی سے امی کا پوچھا کدھر ہیں اور باقی‬
‫سب لوگ کدھر ہیں کوئی نظر نہیں آ رہا تو یہ سن کر بھابھی گھبرا گئیں اور ایک دم جواب دیا کہ مجھے کیا‬
‫پتا میں تو اپنے کمرے میں تھی اور پانی لینے چلی چلی گئیں اور کہنے لگی کہ ساتھ والی آنٹی کے گھر گئیں‬
‫ہوں گی ابھی آ جاتی ہیں اتنے میں وہ پانی بھی لے آئیں مینے پانی پیا اور بچے جو تھے وہ آتے ہی کھیلنے لگ‬
‫گئے ساتھ ہی بھابھی کچن میں کام کرنے چلی گئیں کھانا وغیرہ پکانے تو مینے ان سے کہا کہ اگر کوئی کام ہو‬
‫تو بتانا میں مدد کر دوں گی ۔۔‬
‫)جاری ہے(‬
‫پارٹ ‪[1/31, 6:42 PM] RaheelDhillon: 2‬‬ ‫ایک لن اور تین عورتیں 🤍‬
‫میں سالن پکا رہی تھی تو نیچے سے بچوں کے لڑنے کی آواز آئ تو میں نیچے چلی گئی تو میرا چھوٹا بیٹا رو‬
‫رہا تھا دونوں بھائی کسی کھلونے کی وجہ سے لڑ پڑے تھے خیر مینے اسے چپ کروایا اور اندر کمرے میں لے‬
‫گئی ساتھ ہی امی کا کمرہ تھا پہلے تو بیٹے کے رونے کی وجہ سے کوئی آواز نہیں آئی پر جب وہ چپ کر گیا تو‬
‫ساتھ والے کمرے میں سے کسی مرد کی آواز آ رہی تھی کہ شائلہ آج مجھے ضروری کام ہے آج کے لئیے اتنا ہی‬
‫پھر دوبارہ آؤ گا اور تمھاری بیٹی بھی آ گئی ہے اور بچے بھی تو وہ کہیں کچھ دیکھ نہ لیں اور وہ کمرے سے‬
‫باہر نکل کر جا رہے تھے تو میں دیکھ کر حیران رہ گئی کہ یہ تو بھابھی کے ابو ہیں جسے امی بھائی بھائی کہ‬
‫کر بالتی تھیں۔‬
‫وہ بھی کافی تگڑے اور صحت مند شخص تھے اور ان کا جسم کسی پہلوان سے کم نہ تھا ان کی عمر اس‬
‫وقت ‪ 48‬سال تھی ۔‬
‫خیر وہ جب دروازے سے باہر نکلے تو مجھے کچھ ہوش آیا اور میں واپس بیڈ پر آ گی اور سوچنے لگی کہ یہ‬
‫اور امی اندر کیا کر رہے تھے اور وہ جانے کا کیوں کہ رہا تھا اور امی کس بات کے لیئے زد کر رہی تھی اور‬
‫انھیں روک رہی تھی کہ ایک بار اور خیر یہ سواالت تو میرے ذہن میں بیٹھ گئے تھے اور جب بیٹا سو گیا تو‬
‫میں امی سے ملی اور ان کی حالت دیکھ کر مجھے شک تو ہو گیا تھا کچھ تو گڑبڑ ہے ان کا جسم پسینے میں‬
‫بھیگا ہوا تھا اور کپڑے بھی لگ رہا تھا جلدی میں پہنے تھے جس کی وجہ سے ان کی گانڈ سے کمیز اوپر ہی‬
‫تھی اور ممے بھی سہی ٹھیک نہیں کئیے تھے میں ان سے ملی اور سالن پکانے چلی گئی اوپر پھر سے خیر‬
‫کھانا پکا مینے اور بھابھی نے کھانا لگایا اتنے میں امی بھی نہا کر آ گی آتے ہی انھوں نے کہا کہ گرمی بہت ہو‬
‫گی ہے افففف اور بچوں سے ملنے لگی اور پھر سب نے مل کر کھانا کھایا اور میرا سارا دھیان امی پر تھا جو‬
‫کافی خوش لگ رہی تھیں اور باتیں کرنے لگی کسی ہو اور گھر میں سب کیسے ہیں ان کا مطلب تھا میری‬
‫ساس ؛ سسر اور باقی سب ایسے ہی باتیں کرتے ہوئے کھانا کھا لیا سب نے میں اور بھابھی برتن اٹھانے لگ‬
‫گئیں اور امی اپنے کمرے میں چلی گئی اتنے میں دوپہر کے ‪ 3‬بج گئے اور بھائی بھی آ گئے کام اور دوستوں‬
‫سے مل کر اور ہم سب سے مل کر بہت خوش ہوئے اور بچوں کو عیدی بھی دی پھر کہنے لگ گئے کھانا دے دو‬
‫اور رات کا میں لیٹ آؤ گا اور میرے لیئے کھانا نہ پکانا میں باہر سے کھا لوں گا اتنے میں بھابھی ان کے لیئے‬
‫کھانا لے کر آ گئیں انھوں نے کھانا کھایا اور کچھ دیر آرام کرنے اپنے کمرے میں چلے گئے میں اور بچے دوسرے‬
‫نہیں ‪ disturb‬کمرے میں آ گے اور بھابھی بھی ہمارے پاس ہی آ گئیں کیونکہ بھائی سو گئے تھے اور وہ ان کو‬
‫کرنا چاہتی تھیں میرے پاس آ کر بیٹھ گئی اور باتیں کرنے لگیں میرے ذہن میں جو سوال تھا (جو آپ کو پہلے‬
‫پتا چل ہی گیا ہے) مینے ان سے پوچھا کہ آپ کے ابو آئے تھے کیا تو ان کے اوسان خطا ہو گئے جیسے وہ ہڑبڑا‬
‫کر بولیں مجھے کیا پتا میں تو اپنے کمرے میں تھی اور جب آپ نے دروازے پر دستک دی تب اٹھی اور تب سے‬
‫آپ کے سامنے ہوں مینے کہا اچھا پر امی کے کمرے سے نکلتے ہوئے مینے کسی کو دیکھا ہے تو انھوں نے فورًا‬
‫بات بدل دی اور کہنے لگی کہ ہاں وہ امی کے کمرے کا پنکھا خراب تھا تو اسلم انکل آئے تھے سہی کرنے ان کو‬
‫دیکھا ہو گا آپ نے مجھے بھی پتا تو چل رہا تھا کہ یہ جھوٹ بول رہی ہیں پر میں بھی اور کیا کرتی ان کی‬
‫ہاں میں ہاں مال دی اور اس بات کو ختم کر دیا پھر کچھ دیر آرام کیا اور رات کے کھانے کا انتظام کرنے لگے‬
‫ویسے ہی بھابھی روٹی بنا نے لگی اور میں سالن اور بچے نانی کے ساتھ کھیلنے لگ گئے رات کے ‪ 9‬بجے کا ٹائم‬
‫تھا اور بھائی یہ کہ کر چلے گئے کہ میں کام کے سلسلے میں جا رہا ہوں ہو سکتا ہے لیٹ آؤ اور جلدی سے بائیک‬
‫نکالی اور چلے گئے ان کے جاتے ہی ابو بھی آ گئے ہم سب سے ملے اور ہمارے ساتھ کھانا کھایا کچھ باتیں کرنے‬
‫کے بعد انھوں نے بتایا کہ آج میں کاروبار کے سلسلے میں الہور گیا تھا اور بہت تھک گیا ہوں تو میں سونے جا‬
‫رہا ہوں یہ کہ کر وہ اپنے کمرے میں چلے گئے ابو کی عمر اس وقت ‪ 52‬سال کے لگ بھگ تھی اور امی بھی ابو‬
‫کے لئیے چائے بنا کر لے گئیں ہم سب نے بھی برتن اٹھا کر سنبھالے اور بھابھی نے کہا کہ بڑے بیٹے کو میرے‬
‫ساتھ بھیج دو میں اکیلی ہوں تو وہ میرے پاس سو جائے گا مینے کہا ٹھیک ہے اور میں اور میرے چھوٹے دونو‬
‫بیٹے (مینے آپ کو پہلے بھی بتایا تھا میرے تین بیٹے ہیں ) ہم اپنے کمرے میں آ گئے بچے تو سو گئے اور اب‬
‫میری حالت یہ تھی کہ میرے ذہن میں بار بار امی اور بھابھی کے کارنامے سامنے آ رہے تھے کہ امی اور بھابھی‬
‫کے ابو کے درمیان کیا چل رہا ہے اور بھابھی مجھ سے جھوٹ کیوں بول رہی ہیں کیا چھپانا چاہتے ہیں یہ لوگ‬
‫مجھ سے ایسے ہی رات کے ‪ 2‬بج گئے اور میں پیشاب کے لیئے اٹھی تو جاتے ہوئے امی کے کمرے سے آہ آہ آہ‬
‫کی آواز سنی میں جلدی سے واشروم گئی کیونکہ مجھے بہت زور کا پیشاب آیا تھا مینے دل میں کہا کہ‬
‫واپسی پر دیکھتی ہوں کیا چل رہا ہے خیر میں نے جلدی سے پیشاب کیا اور اپنی پھدی پر پانی بھی نہیں مارا‬
‫اور اٹھ کر شلوار اوپر کی اور امی کے کمرے کے پاس آ گئ اندر سے سیکس کی آوازیں آ رہی تھی مجھے بھی‬
‫پتا تھا کہ شادی شدہ لوگ سیکس ہی کرتے ہیں میں بھی شادی شدہ ہوں پر میرے اندر کی حوس امی کی‬
‫سیکسی آوازیں سن کر جاگ رہی تھی اور میرا شوہر ویسے ہی ملک سے باہر ہوتا ہے اور وہ ‪ 2‬یا ‪ 3‬سال کے بعد‬
‫چھٹی آتا ہے تو حوس تو جاگنی ہی تھی میں کھڑکی کی طرف گئ جو کہ پہلے سے کھلی تھی آپ سب کو پتا‬
‫ہی ہے گرمی کی وجہ سے کھڑکی کھول کر رکھتے ہیں سب پر امی ابو کو خیال کرنا چاہیئے تھا چدائی کرنی‬
‫ہے تو کم سے کم کھڑکی تو بند کر لیں خیر جو بھی ہو مجھے تو موقع اچھا مال تھا سو میں نے اسے گنوایا‬
‫نہیں اور دیکھنے لگ گی اندر کا نظارہ دیکھ کر دل خوش ہو گیا جو اگلے پارٹ میں بتاؤ گی ۔‬
‫)جاری ہے(‬
‫پارٹ ‪[1/31, 6:42 PM] RaheelDhillon: 3‬‬ ‫ایک لن اور تین عورتیں 🤍‬
‫جب مینے اندر جھانک کر دیکھا تو اندر کا نظارہ کچھ یوں تھا کہ امی بلکل نگی بیڈ ہر لیٹی تھی اور ابو بھی‬
‫نگے ہی تھے پر وہ امی کو چود نہیں بلکہ ان کی پھدی چاٹ رہے تھے اور امی کی سیکسی آوازیں سن کر میں‬
‫بھی گرم ہو رہی تھی امی بول رہی تھی افففففف جانو زور سے چاٹ اس میں بہت گرمی ہے کھا جا اسے‬
‫کوئی ‪ 5‬منٹ پھدی چاٹنے کے بعد ابو کھڑے ہوئے اور امی کو کہا بیٹھ جاؤ اور لن جو تھا وہ ان کے منہ میں‬
‫ڈال دیا اور امی لن چوسنے لگ گئی تھوڑی دیر لن چوسنے کے بعد امی نے کہا چل اب اسے پھدی میں ڈال اور‬
‫گھوڑی بن گئی ابو نے لن اور پھدی پر تھوڑا تھوک لگایا اور سارا لن ایک جھٹکے میں اندر کر دیا اور کہنے لگے‬
‫آج بہت دن کے بعد ایسا موقع مال ہے ( کیونکہ ابو کام کے سلسلے میں بہت زیادہ مصروف رہتے تھے) اور‬
‫چدائی کرنے لگ گئے اور میری حالت یہ تھی کہ میں ان کو دیکھ کر بہت گرم ہو چکی تھی مجھے پتا بھی‬
‫نہیں چال کہ کب میرا ہاتھ میری شلوار میں جا گھسا اور میں اپنی پھدی میں انگلی کرنے لگ گئ ( رات کو‬
‫سوتے وقت ویسے بھی میں ممے اور پھدی آزاد کر دیتی ہوں ) اچھا میں ان دونو کی چدائی دیکھ کر وہی‬
‫کھڑے ہو کر انگلی کرتی رہی اور فارغ ہو گی پھر میرا دل میں افسوس پیدا ہوا کیونکہ ہمیشہ ہر عورت اور‬
‫مرد جب انگلی یا مٹھ مار لیتے ہیں تو ان کو ندامت اور افسوس ضرور ہوتا ہے خیر پھر میں وہاں سے دوبارا‬
‫واش روم گئی اور پھدی کو پانی سے صاف کیا اور واپس کمرے میں آ گئ پھر مجھے نہیں پتا کب تک ان کی‬
‫چدائی چلتی رہی پر مجھے تو بہت سکون کی نیند آئ تھی ۔ اگلے دن صبح ہوئی میں امی کو اٹھانے ان کے‬
‫کمرے میں گئ سو رہی تھی اور پوزیشن یہ تھی کہ ان کی گانڈ سے کمیز ہٹی ہوئ تھی اور تھوڑی سائیڈ مار‬
‫کر سو رہی تھی مطلب کہ فل سیکسی پوز میں مینے دل میں سوچا دیکھو زرا ساری رات لن کے مزے لینے کے‬
‫بعد ابھی کیسے مزے سے سو رہی ہیں ابھی میں بیڈ پر بیٹھی ہی تھی کہ ابو نہا کر واش روم سے نکل آئے‬
‫خیر ان کو میرے کمرے کے اندر آنے کی آواز آ گی تھی تو وہ خود کو کور کر کے ہی نکلے تھے ویسے بھی وہ‬
‫کافی شریف انسان تھے کہنے لگے ہاں نادیہ کیا بات ہے مینے کہا کچھ نہیں ابو بس امی کو اور آپ کو اٹھانے آئ‬
‫تھی انھوں نے کہا اچھا آپ جاؤ میں اٹھا دوں گا مینے کہا اچھا ٹھیک ہے پھر میں باہر آ گئ اور بھابھی اور‬
‫میں ناشتے کی تیاری کرنے لگے اور ساتھ باتیں کرنے لگے پر مجھے شک ہوا کہ بھابھی مجھے ہنس ہنس کے‬
‫دیکھ رہی ہیں تو مینے ان سے پوچھا کیا بات ہے آپ ایسے ہنس کے کیوں دیکھ رہی ہو مجھے تو کہنے لگی‬
‫کچھ نہیں پھر میرے اصرار کرنے پر انھوں نے کہا رات امی 'ابو کے کمرے کے پاس کیا کر رہی تھی تو میں شرم‬
‫سے پانی پانی ہو گی اور منہ نیچے کر لیا پھر وہ کہنے لگی کوئی بات نہیں اکثر ایسا ہو جاتا ہے خیر ناشتہ لگ‬
‫گیا سب آ گئے ‪ 8‬بجے کا ٹائم تھا امی اور ابو بھی اپنے کمرے سے نکلے امی کو دیکھا جو کافی خوش موڈ میں‬
‫تھیں ناشتہ کیا اور ابو کہنے لگے اچھا بچوں خیال رکھنا نکلے لگے تو میرے بچوں نے کہا نانا جان پیسے دے‬
‫دیں چیز لینی ہے یہ سن کر وہ ہنس پڑے اور ‪ 100‬روپئے نکال کر دئیے کہ تینوں چیز کھا لینا ابھی نکل ہی رہے‬
‫تھے بھائی آ گیا پھر ابو دوبارہ واپس آ گئے بھائی اور ابو کاروبار کا حساب کرنے لگے اور کچھ باتیں کرنے کے‬
‫بعد ابو چلے گئے اتنے میں بھائی کا ناشتہ آ گیا انھوں نے ناشتہ کیا اور سونے چلے گئے ایسے ہی کچھ وقت گزرا‬
‫بھابھی اور میں گھر جا کام کرنے لگ گئیں امی زرا پڑوس والی آنٹی کے گھر گی تھی کپڑے سالئی کرنے دیئے‬
‫تھے تو ان کا پوچھنے پھر وہ وہیں بیٹھ گئیں کافی دیر کے بعد وہ آئی گھر ۔۔‬
‫)جاری ہے(‬
© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved

You might also like