You are on page 1of 21

‫سالم فرینڈز امید ہے آپ سب لوگ ٹھیک ہی ہوں گے ‪ .

‬یہ‬
‫‪.‬میری ایک آپ بیتی ہے جب میں ‪ 34‬سال کی تھی‬

‫میرا نام سعدیہ ہے اور کرنٹ ایج ‪ 38‬سال اور میں‬

‫سم بتائے بغیر‬


‫انجینیئرنگ کر رہی ہوں ‪ .‬آپکو میں اپنا ِج َ‬
‫کیسے رہ سکتی ہوں ؟ ؟ ؟ میرے ممے ‪ ، 47‬گانڈ ‪ 49‬کی‬

‫ہے اور بہت ہی کیوٹ بچوں واال فیس ہے میرا سو اندازہ‬


‫‪. .‬تو آپ نئے لگا ہی لیا ہوگا کے میں سیکس بمب ہوں‬

‫میں اپنے پیڑینٹس کی اکلوتی اوالد ہوں اور اس وجہ سے‬


‫انہوں نئے مجھے بہت ناز و الڈ سے پاال ہے جسکا فائدہ‬
‫میں خوب اٹھاتی ہوں ‪ .‬میرے ابو واپڈا میں کافی اچھی‬
‫پوسٹ پے ہیں اور امی ہاؤس وائف ہیں سو کافی کھال‬
‫خرچہ ہوں جاتا ہے ہمارا ‪ .‬کیونکہ ہمارے گھر میں کوئی‬
‫لڑکا نہیں تھا تو گھر کے کام کرنے میں کافی مشکل ہوتی‬
‫تھے کیوں کے ڈیڈ بھی اپنے ٹورز پے کافی دن گھر سے‬
‫باہر رہتے تھے سو میری موم کا آئیڈیا تھا کے ایک نوکر‬
‫کو فل ٹائم جاب دے کے گھر رکھ لیں ‪ .‬میری موم کافی‬
‫سیدھی سادھی خاتون ہیں اور زمانے کی چالکیوں سے‬
‫بالکل نا واکف ہیں سو انہوں نے ضد کی ایک نوکر کو‬
‫رکھا جائے ‪ .‬آخر کافی تالش کے بَ ْعد میرے ڈیڈ کے‬
‫دوست سے ریفرنس سے یاسر خان کو نوکرکی جاب دے‬
‫دی گئی ‪ .‬یاسر کی عمر اس ولت ‪ 33‬سال ہوں گی لیکن‬

‫وہ لد کاٹھ کی وجہ سے ایج سے زیادہ لگتا تھا ‪ .‬خیر وہ‬


‫‪ .‬ہماری گھر کے پیچھے بنے کمرے میں رہنے لگ گیا‬

‫اسٹارٹ میں تو وہ کافی اچھا ثابت ہوا اور گھر کے‬


‫سارے کام خود ہی کر لیتا تھا حتہ کے ڈیڈ کے ہوتے‬
‫ہوئے بھی وہ سب کام خود کرتا سو ڈیڈ اس سے بہت‬
‫خوش تھے اور اپنی سلیکشن پہ اتراتے رہتے اور اسکی‬
‫تعریف کرتے رہتے ‪ .‬میرا واسطہ اس سے کم ہی پڑتا تھا‬
‫لیکن جب بھی میں اپنی گاڑی سے کالج واپسی سے اترتی‬
‫تو فورا ً بھاگ کے میرا سامان پکڑ لیتا اورمیری چھاتی‬
‫کو غور سے دیکھتا جیسے کچا کھا جائے گا ‪ .‬بالی سب‬
‫تو ٹھیک تھا لیکن وہ بہت عجیب اور گندی نظروں سے‬
‫دیکھتا تھا جب بھی میری امی بغیر دوپٹے کے پھرتی یا‬
‫کہیں بیٹھی ہوتی تو وہ ہر ولت انکے ممے تاڑتا رہتا یا‬
‫کبھی کپڑے دحوتی ہوئے میری موم کے گیلے کپڑے‬
‫سم کے ساتھ چپکے ہوتے تو وہ انکی گانڈ کو اپنی‬
‫ِج َ‬
‫ٹھرکی آنكھوں سے نھارتا رہتا خاص طور پے جب میری‬
‫عی کی کمیض یا شلوار گانڈ میں پھنسی ہوتی تھی بیٹھنے‬
‫کی وجہ سے یا سوکھے کپڑےاتارنے کے لیے میری برا‬
‫اور پینٹیز کو سونگھتا رہتا ‪ .‬میری عادت تھی کے میں‬
‫لوز ٹی شرٹ میں گھر میں پھرتی تھے اور کیوں کیے‬
‫میرے ممے بہت ہی بڑے تھے تو عام طور پر شرٹ کا‬
‫گال کافی کھال ہوتا کے کوئی بھی بندہ آسانیسے اوپر کھڑا‬
‫ہو کے میری کلیویج اور تک دیکھ سکتا تھا ‪ .‬مجھے پتہ‬
‫تھا کے یاسر میرے ممے بھی تاڑتا رہتا ہے‪ .‬جب بھی‬
‫میں صوفہ پے بیٹھ کے ٹی وی دیکھ رہی ھوتی تو فورا ً‬
‫سر پے آ کے کھڑا ہوں جاتا اور پوچھتا کے باجی‬ ‫میرے َ‬
‫کوئی چیز چاہئیے ؟ میں کائی دفعہ اسے پکڑ چکی تھے‬
‫اپنے ممے اور گانڈ تاڑتے لیکن وہ باز نہیں آیا ‪ .‬خیر مزہ‬
‫مجھے بھی بہت آتا کیوں کے اگر آپ خوبصورت ہوں‬
‫اور کوئی آپ کے حسن کو نھارے تو آپکو غرور پیدا ہو‬
‫ہی جاتا ہے سو میں زیادہ فکر نہیں لے رہی تھے اسکے‬
‫ممے دیکھنے کو ‪ .‬میں نے سوچا کے ابھی بچہ ہے اور‬
‫جوان بھی ہے تو ٹھیک ہوں جائے گا لیکن کبھی کڑوا‬
‫پانی بھی میٹھا ہوا ہے ؟ ؟ ؟‬
‫ایک رات میں ہمارے گھر کے پیچھے بنے گارڈن میں‬
‫بیٹھی اپنی دوست سے باتیں کر رہی تھے ‪ .‬میں ادھر‬
‫اُدھر چل رہی تھے بات کرتے کرتے کے ذرا آگے آ گئی‬
‫اور دیکھا کے تھوڑی دوڑ ایک آدمی میری امی کے‬
‫واش روم کی پچھلی دیوار کے ساتھ کھڑا ہوا تھا ‪ .‬پہلے‬
‫تو میں ڈر گئی اور شور مچانا چاہا کے کہیں چور نہ ہو‬
‫لیکن حوصلہ کر کے میں دبے پاؤں ذرا آگے گئی تو‬
‫میرے ہوش اُڑ گئے ‪ .‬میں آگے کا منظر دیکھ کے دہل‬
‫گئی کیوں کے وہ مرد کوئی اور نہیں بلکہ یاسر تھا اور‬
‫وہ واش روم کی بیک سائڈ کی طرف بنی چوٹی کھڑکی‬
‫سے اندر جھانک رہا تھا اور ساتھ ہی اپنا لوڑا پینٹ سے‬
‫باہر نکال کے مٹھ مار رہا تھا ‪ .‬باتْھ روم کی ہلکی روشی‬
‫منہ پر پڑنے کی وجہ سے اسکی شکل صاف نظر آ رہی‬
‫تھے ‪ .‬میرے ذہن میں جھماکا ہوا کے میری موم اس ولت‬
‫نہا رہی تھی اپنے واش روم میں کیوں کے تھوڑی دیر‬
‫پہلے انہوں نے مجھ سے ٹاول مانگا تھا‪ .‬مطلب یاسر‬
‫میری عی کا ننگا جسم جو کے انکی گانڈ پھدی اور‬
‫ممموں پے مشتمل تھا وہ دیکھ رہا تھا اپنی گندی نظروں‬
‫سے‪ .‬میں اس ذلیل کی حرکت دیکھ کے حیران ہوں گئی‬
‫لیکن میرے ذہن میں آئیڈیا آیا کے کیوں نا اسکی ویڈیو‬
‫بناوں ؟ سو میں نے ایک طرف چھپ کے اپنا موبائل‬
‫نکاال اور اسکی ویڈیو ریکارڈ کر لی مٹھ مارتے ہوئے‬
‫اور آہستہ آہستہ میں اسکی طرف بڑھتی گئی تا کے اسے‬
‫ایکسپوز کر سکوں ‪ .‬جب میں اسکے کافی لریب ہوں گئی‬
‫تو اسے شور سنائی دیا اور پیچھے مڑ کے دیکھا تو میں‬
‫کھڑی تھی ‪ .‬ایک منٹ تو اسکا سانس رک گیا لیکن میں‬
‫نے غصیلی آنكھوں سے اسکو دیکھا اور اپنا کیمرہ دکھایا‬
‫‪ .‬اسکے ٹٹے شورٹ ہوگئے تھے ‪ .‬میں نے اسے کہا کے‬
‫گارڈن میں آ کے میری بات سنے ‪ .‬وہ جب گارڈن میں آیا‬
‫تو بغیر کچھ کہے سنے میں نے ویڈیو اسکی آنكھوں کے‬
‫سامنے کر دی ‪ .‬وہ ہکا بکا دیکھتا رہا اور میں نے کہا‬
‫‪. .‬کے صبح کا انتظار کرے‬

‫ساری رات میں سوچتی رہی کے کیا کرون اسکا ؟ ڈیڈ کو‬
‫ویڈیو دکھا دوں ؟ لیکن اس میں میری امی کی بھی بدنامی‬
‫ہوں جاتی سو میں نے ایک شیطانی منصوبہ بنایا یاسر‬
‫کے بارے میں کے کیوں نا اسکو ٹریپ کر کے اسکی‬
‫ویڈیو بھی بنای جائے ؟ ؟ یہ آئیڈیا مجھے اچھا لگا سو‬
‫میں نے صبح اسکو اشارے سے بالیا کے علیحدہ آ کے‬
‫بات سنے ‪ .‬وہ فل ڈرا پڑا تھا اپنی لسمت کے بارے میں‬
‫میں نے اسے کہا کے میں کسی کو بھی نہیں بتاؤں گی تم‬
‫رات کو ‪ 23‬بجے میرے روم میں آنا میرے کمرے کی‬

‫بیک کھڑکی سے ‪ .‬میں نے سلیپنگ پلز ( جو میرے ڈیڈ‬


‫اکثر استمعال کرتے تھے ) اور کچھ رسیاں جمع کر کے‬
‫اپنی روم میں رکھ لی رات کے لیے ‪ .‬میں نے ریشمی‬
‫بلیک چوٹی ڈریس پہن لی جو کے اتنی چوٹی تھے کے‬
‫اگر میں جھکتی تو میری گانڈ نظر آنے لگ جاتی اور اگر‬
‫فل سیدھی بیٹھ جاتی تو میرے مموں کی کلیویج نظر آتی‬
‫رہتی ‪ 23 .‬بجے جب وہ اندر آیا تو مجھے دیکھ کے‬

‫حیران ہوں گیا کے یہ کیا ماجرہ ہے ‪ .‬میں نے نوتے نہیں‬


‫کیا اسکے ری ایکشن کو اور کہا کے اگر وہ مجھے چود‬
‫دے کسی کو بتائے بغیر تو میں اسکی ویڈیو کسی کو نہیں‬
‫دکھاؤ گی ‪ .‬وہ پہلے تو شک میں پڑ گیا لیکن جب میں‬
‫تھوڑی جھک کے اس سے پوچھا تو میرے ببڑے ممے‬
‫دیکھ کے اسکی آنکھوں میں چمک آ گئی ‪ .‬وہ کہنے لگا‬
‫‪ .‬کے ٹھیک ہے لیکن آپ ویڈیو ڈلیٹ کر دو گی نہ؟؟‬

‫میں نے اسے بیٹھنے کا کہا اور اپنی ٹیبل سے دودھ‬


‫اٹھانے کے لیے چلی گئی جس میں میں نے تھوڑی سی‬
‫سلیپنگ پل مالئی تھے ہلکی ہلکی نیند کے لیے ‪ .‬میں‬
‫جان بوجھ کے جھک گئی تا کے میری گانڈ دیکھ لے اور‬
‫اسکا دماغ سوچنے نا لگ پڑے کچھ ‪ .‬میں نے اسے دودھ‬
‫پینے کو کہا جو وہ فورا ً پی گیا میرے مموں کو دیکھتے‬
‫ہوئے ‪ .‬میں اس کے پاس جا کے بیٹھ گی اوراس سے‬
‫دھیمے سیکسی لہجے میں باتیں کرنے لگ پری کے یہ‬
‫ہمارے درمیان سیکریٹ رہے گا ‪ .‬وہ راضی ہوں گیا ‪.‬‬
‫میں نے اسے بیڈ پے لیٹنے کا کہا ‪ .‬اس نے فورا ً میرے‬
‫ممے پکڑ لیے لیکن میں پیچھے ہٹ کے اسے لیٹنے کا‬
‫کہا ‪ .‬وہ بیڈ پے لیٹ گیا میں بولی کے آج اِ ْسپیشَل سیکس‬
‫ہوں گا سو میں نے رسیاں نکال لی اور بیڈ پے ڈال دی ‪.‬‬
‫پہلے تو وہ پریشان ہو گیا رسیاں دیکھ کے لیکن میں نے‬
‫جان بوجھ کے ڈریس تھوڑی سی اوپر کی ٹانگوں سے تا‬
‫کے میری بنا پینٹی کے پُھدی کا نظارہ لے لے وہ ‪.‬‬
‫اسکے دماغ پے سیکس سوار ہو گیا اور وہ لیٹ گیا ‪ .‬میں‬
‫نے اسے ننگا ہونے کو کہا تو بوال کے الئٹ اوف کر دیں‬
‫لیکن میں غصے سے بولی کے یہاں میرا حکم چلے گا ‪.‬‬
‫سو وہ ننگا لیٹ گیا میں نے پہلے اسکا ایک ہاتھ باندھا‬
‫اور ِپھر دوسرا ‪ .‬وہ پریشان تو ہوا لیکن میں نے سمائل‬
‫دی تو نارمل ہو گیا یہی حال میں نے اسکی ٹانگوں کو‬
‫بھی کیا ‪ .‬اسکا لنڈ دیکھ کے ایک دفعہ تو میں سکتے میں‬
‫آ گئی ‪ 32 ،‬سال کی ایج میں اسکا لنڈ ‪ :‬انچ لمبا اور ‪. 3‬‬

‫‪ 6‬انچ موٹا تھا ‪ .‬اس نے اپنا لوڑا تارتے ہوئے مجھے‬

‫دیکھ لیا اور ایک شیطانی سمائل دی ‪ .‬میں نے اسے دیکھ‬


‫کے دِل میں اپنے پالن کو اصل شکل دینے کا فیصلہ کر‬
‫لیا ‪ .‬پہلے میں اسکے پاس گئی اور کہا کے تمہارا لنڈ تو‬
‫بہت کمال کا ہے میں نے پھلی نہیں دیکھا ایسا لنڈ ‪ .‬وہ‬
‫بوال کے اُس کے گاؤں کی ساری لڑکیاں اس پہ فدا تھی‬
‫‪ .‬اسکے لنڈ کی وجہ سے ‪ .‬ھونا بھی چاہیے تھا‬

‫میں نے ڈریس اُتار کے انڈرویئر اور برا پہن لی اور جان‬


‫بوجھ کے اسکے بندھے ہاتھ والی بیڈ سائڈ کے پاس گئی‬
‫تا کے میری پُھدی کو ٹچ کر سکے ‪ .‬اس نے فوراپنے‬
‫ہاتھ سے میرے انڈرویئر کے اپر سے ہی میری پُھدی ٹچ‬
‫کرنا اسٹارٹ کر دی ‪ .‬مجھے ہلکا سا کرنٹ لگا کیوں کے‬
‫یہ فرسٹ ٹائم تھا کے ایک لڑکے نے میری پُھدی ٹچ کی‬
‫ہوں ‪ .‬پہلے تو میں نے کوئی ریسپونس نا دیا لیکن وہ‬
‫مسلتا رہا کبھی انڈرویئر یوکے اپر سے پُھدی میں انگلی‬
‫ڈالنے کی کوشش کرتا کبھی میرے کلیتورس کو مسلتا ‪.‬‬
‫مجھے مزہ آ رہا تھا لیکن میں نے اسے کوئی ریسپونس‬
‫نہیں دینا چاہ رہی تھے ‪ .‬سو ُچپ کر کے کھڑی رہی ‪.‬‬
‫ہاتھ بندھے ہونے کی وجہ سے وہ زیادہ آسانی سے نہیں‬
‫ٹچ کر سکتا تھا سو میں اسکے ہاتھ پے بیٹھ گئی تا کے‬
‫فریلی ٹچ کر سکے ‪ .‬وہ اب آرام سے میری پُھدی مسل‬
‫رہا تھا اور میری پُھدی نہ چاہتے ہوئے بھی پانی چوڑی‬
‫جا رہی تھے لگاتار کیوں کے اسکے ہاتھوں میں جادو تھا‬
‫وہ بڑے رتھم سے کبھی پُھدی کے لپس کو انگلی کے بیچ‬
‫پھنسا کے مسلتا کبھی میرے کلٹ کو اپنی انگلیوں میں دبا‬
‫کے میری جان نکالتا ‪ .‬میں نے دیکھا کے اسکا لوڑا کھڑا‬
‫ھونا اسٹارٹ ہوں گیا تھا ‪ .‬وہ کہہ رہا تھا کے باجی آپ‬
‫بہت ٹائیٹ ہوں لگتا ہے کے کوئی بوائے فرینڈ نہیں ہے ‪.‬‬
‫بڑا مست مال ہوں آپ لگتا نہیں کے کسی لڑکے نے ابھی‬
‫تک آپکو چودا نہیں ہو گا ‪ .‬بات سن کر اس ذلیل پر غصہ‬
‫بہت آیا لیکن پالن کے مطابك اسکو سمائل دی ‪ .‬جب‬
‫میری پینٹی میرے جوسز سے فل بھر چکی تھے تو میں‬
‫نے انڈرویر اُتار دی اسکے سامنے ‪ .‬میری پُھدی مسلنے‬
‫کی وجہ سے سوج چکی ت‪ .‬وہ خوش ہوا کے باجی گرم‬
‫ہو گئی ہے اور اب ُچودائی کا ٹائم آ گیا لیکن میرے پالن‬
‫کچھ اور تھے ‪ .‬میں نے اپنے انڈرویئر کی پُھدی والی‬
‫جگہ کو باہر نکاال جو بالکل گیلی تھے اور فورا ً اسکے‬
‫منہ کے اندرگھسیڑ دیا ‪ .‬یاسر حیران رہ گیا اور میرے‬
‫پُھدی جوسز کی کرواہٹ اسکو پسند نا آئی اسکا منہ بتا‬
‫رہا تھا کے وہ کتنا غصہ ہوا اس بات پے لیکن کچھ کر‬
‫نہیں سکتا تھا ‪ .‬میں اسکی بےبسی پر ہنسی اور بولی‬
‫کیوں کیسا لگا میرا جوس ؟ ؟ وہ منہ میں کچھ بولتا رہا‬
‫لیکن پرواہ کس کو تھے ؟ ؟ میں نے فورا ً اسکے گالوں‬
‫پے ‪ 5‬کس کے تھپڑ لگاے کے اسکی ہوش ٹھکانے آ گئی‬

‫‪ .‬میں بولی کیوں ِپھر باجی کو چودنا ہے ؟ ہاہاہاہا ‪ .‬یہ کہہ‬


‫کر دوبارہ اسکے گال پر تھپڑ لگایا ‪ .‬وہ منہ میں غراتا رہا‬
‫ِپھر میں نے اسکے بالوں کو پکڑ کے زور سے کھینچا‬
‫کے کچھ بال میرے ہاتھ میں آ گئے ‪ .‬اسکی آنكھوں سے‬
‫آنسو نکل آئے ‪ِ .‬پھر میں بولی کے اب دیکھ تیرے ساتھ‬
‫ہوتا کیا ہے ‪ . .‬یہ کہہ کر میں اسکی ناک پے بیٹھ گئی‬
‫کے میری پُھدی بالکل اسکی ناک کے سامنے تھے ‪.‬‬
‫اسکی گرم سانسیں اپنی پُھدی پر محسوس ہوں رہی تھے‬
‫اور وہ اپنا منہ ادھر ادھر مار رہا تھا لیکن بیکار رہا اسے‬
‫میری پُھدی کی خوشبو سونگھنی ہی پڑی ‪ .‬میں نے اپنی‬
‫پُھدی کو مسلنا اسٹارٹ کر دیا ایک انگلی سے اور تھوڑی‬
‫دیر میں گرم ہوں گئی اور جب میں نے تھوک لگا کے‬
‫اپنی انگلی کلٹ پے مسئلی تو میرے جسم نے جھٹکا لیا یہ‬
‫عجیب منظر تھا کے کسی کے چہرے پے بیٹھ کے‬
‫فنگرنگ کرنے کا ‪ .‬مجھے بہت اچھا لگا اور میری پُھدی‬
‫ِپھر سے پانی چھوڑنے لگی جو کے سیدحا یاسر کی ناک‬
‫سے ہوتا ہوا اسکے ہونٹوں پے چپک گیا ‪ .‬مجھے دیکھ‬
‫کے دلی تسلّی ہوئی کیوں کے یاسر کی آنكھوں میں شدید‬
‫‪ .‬غصہ تھا ‪ .‬لیکن ابی تو بہت بدلہ پڑا تھا‬

‫ِپھر میں نے اسکے لن کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ لیا ( بالی‬


‫جو بھی ہوں لوڑا کمال کا تھا ) ‪ .‬میں اسکے لن کو‬
‫سم کو ادھر اادھرادھر کرنے‬ ‫سیحالنی لگی ‪ .‬وہ اپنے ِج َ‬
‫لگا زور زور سے یہ دیکھ کر میں نے ‪ 4‬اور تھپڑ اسکے‬

‫گالوں پر مارے اسکا منہ الل ہوں گیا تھپڑوں سے ‪ .‬وہ‬


‫سکتے میں آ گیا ‪ِ .‬پھر میں نے ہلکی سی تھوک لگا کے‬
‫اسکی مٹھ مارنی اسٹارٹ کر دی ‪ .‬جب بھی میری انگلیاں‬
‫اسکی ٹوپی تک پہنچتی تو اسکی سانسیں تیز ہوں جاتی ‪.‬‬
‫میں مٹھ لگتی رہی جب مجھے پتہ چال کے وہ چھوٹنے‬
‫کے لریب ہے تو میں نے فورا ً اسکے لوڑے پے کس‬
‫کے تھپڑ مارا ‪ .‬تھپڑ کھا کے اسکی حوشیاری آدھی ٹوٹ‬
‫گئی ‪ .‬میں نے دوبارہ زور سے اسکے لوڑے پر تھپڑ‬
‫سر یدار ادھر مار رہا تھا ‪ِ .‬پھر میں نے‬
‫مارا ‪ .‬یاسر اپنا َ‬
‫اپنی برا اُتار کے اپنے ممے آزاد کر دیے ‪ .‬یاسر میرے‬
‫ممے دیکھ رہا تھا میں جان بوجھ کے اپنے مموں پر ہاتھ‬
‫پھیرنےلگ گی‪ .‬کبھی میں اپنے پورے بوبس پے ہاتھ‬
‫پھرتی کبھی اپنے نپل کو ‪ 3‬انگلیوں کے بیچ پھنسا کے‬

‫ہلکا سا مسلتی ‪ .‬یہ کام بوہت ہی مزے کا تھا اور مجھے‬


‫جوش آ رہا تھا یہ سب کے ایک الچار مرد کے سامنے‬
‫سم سے کھیلنا ‪ .‬مجھے اب مزہ آنے لگ گیا تھا ‪.‬‬ ‫اپنے ِج َ‬
‫کبھی میں اپنی انگلیاں ُچوستی اور پھر انکو اپنی اپنی‬
‫پُھدی پر لگاتی ‪ .‬ایک ہاتھ سے ممے مسلتی اور ایک ہاتھ‬
‫سے اپنی پُھدی کو رگڑتی رہی‪ . .‬اب میں گرم ہوں چکی‬
‫تھے اور ایک انگلی پُھدی کے اندر بھی کرنے لگ پڑی‬
‫تھے‪ .‬میری چوت سالی ِپھر پانی چھوڑنے لگی ‪ .‬پانی کی‬
‫وجہ سے میری پُھدی سلپری ہوں گئی اور اور مزہ آنے‬
‫لگا‪ .‬میں ہلکی ہلکی چیخیں بھی مار رہی تھے مزے میں‬
‫گم ہو کے ‪ .‬یہ سب میں کھڑے ہو کر یاسر کے لن کے‬
‫اپر کر رہی تھے ‪ .‬یاسر کا لوڑا دوبارہ کھڑا ہوں چکا تھا‬
‫میری سیکسی حرکتیں دیکھ کے ‪ .‬میری پھددی کا پانی‬
‫اسکے لوڑے پے گر رہا تھا لگاتار ‪ .‬وہ حسرت بھری‬
‫آنكھوں سے دیکھ رہا تھا ‪ .‬میں نے اپنے سلپری جوسز‬
‫سے دوبارہ مٹھ مارنا اسٹارٹ کر دی اور اس دفعہ‬
‫حیرانی ہوئی کے وہ ‪ 2‬منٹ میں ہی چھوٹ گے اور ساری‬
‫منی میرے ہاتھوں اور بازو اور کچھ میری آنكھوں پر‬
‫لگ گئی‬

‫سم‬‫یہ دیکھ کر اسکے چہرے پر سمائل آئی لیکن میرے ِج َ‬


‫میں آگ لگ گئی ‪ .‬میں نے اسکی ساری منی کو اپنے‬
‫ہاتھوں میں لیا لیا اور فورا ً یاسر کے منہ پے پھینک دی ‪.‬‬
‫یاسر ہکا بکا رہ گیا لیکن میں نے وہ منی جو اسکے پیٹ‬
‫پے گری تھے اپنی ہتھیلی سے صاف کی اور اپنی ہتھیلی‬
‫پر لگا کے اسی ہاتھ سے یاسر کے منہ پر تھپڑ مار دیا ‪.‬‬
‫منی تھپڑ کی وجہ سے اڑ کے کچھ بیڈ پے بکھر گئی ‪.‬‬
‫میں نے تھوڑا نمک لے کے یاسر کے منہ میں ڈال دیا‬
‫پینٹی ایک طرف سے ہٹا کے تاکہ اسکا منہ خشک ہوں‬
‫جائے ‪ .‬پِھر میں نے تیل پکڑا اور دوبارہ مٹھ مارنے کا‬
‫سوچا ‪ .‬اسکا لوڑا بالکل سویا پڑا تھا اور فل ڈھیال تھا‬
‫لیکن میں نے پرواہ نا کی اور سلپری ہاتھوں سے مٹھ‬
‫مارنا اسٹارٹ کر دیا ‪ .‬تھوڑی دیر بَ ْعد اسکا لوڑا دوبارہ‬
‫کھڑا ہوں گیا لیکن فل ایریکٹ نا ہوں سکا ‪ .‬میں لگاتار‬
‫تیز تیز مٹھ مار رہی تھے جب بھی وہ مزے میں آتا تو‬
‫میں اسکے ٹٹے دبا دیتی جس سے ہلکی سی چییخ نکلتی‬
‫ِپھر میں دوبارہ مٹھ مارتی اور ٹٹے دوبااتی رہی ‪ .‬میں‬
‫نے یاسر کو بوال “کیون یاسر کیسا لگ رہا ہے ؟ بڑی‬
‫تجھے سیکس کی بھوک تھے نا ؟ اب دیکھ میں بھوک‬
‫کیسے مٹاتی ہون” ‪ .‬میں ایک ہاتھ سے اسکے نپل پنچ کر‬
‫رہی تھے اور ایک ہاتھ سے مٹھ لگا رہی تھے ‪ .‬اسکا‬
‫لورا الل ہوں چکا تھا لیکن جب بھی جھڑنے کے لریب‬
‫ہوتا تو میں اسکے ٹٹوں پے چٹکی کاٹ دیتی اور ہلکی‬
‫سی تھپڑ ماتی پِھر میں نے اسکے ٹٹے اپنی مٹھی میں لے‬
‫لیا اور انھیں دبانا اسٹارٹ کر دیے جب بھی میں دوبااتی‬
‫اسکی سانس رک جاتی آنکیں باہر کو آ جاتی ‪ .‬میں اسکے‬
‫پیٹ پے بیٹھ گئی اور ایک ہاتھ سے پینٹی نکالی اور‬
‫دوسرا ہاتھ منہ پر رکھ لیا تا کے چیخ نا مار سکے ‪ .‬میں‬
‫نے پوچھا کے بڑا میری امی کو دیکھنے کا شوق تھا نہ‬
‫تجھے؟ ‪،‬چل اب امی کی بیٹی کو ہی دیکھ لے ‪ .‬وہ رونے‬
‫لگ پڑا اور آنكھوں سے آنسو نکل ہے تو میں نے ہاتھ‬
‫منہ سے اٹھا لیا ‪ .‬وہ منتیں کرنے لگ گیا کے آئندہ کبھی‬
‫نہیں کرے گا معافی دے دوں ‪ .‬لیکن اب بدلے کی بجاے‬
‫میرے اندر َحیوان آ چکا تھا ‪ .‬اب یاسر میرا تجربہ بننے‬
‫واال تھا ‪ .‬میں نے طنز کرتے ہوی کہا کہا کے “ابھی تو‬
‫پارٹی شروع ہوئی ہے بیتا” ‪ .‬پِھر دوبارہ پینٹی اسکے منہ‬
‫میں دے دی ‪ .‬پِھر دوبارہ مٹھ مارنے لگ گئے ساتھ ساتھ‬
‫یاسر کی طرف منہ کر کے ممے مسلنے لگی آخر وہ انکا‬
‫دیوانہ رہا تھا اور اتنا تو اسکا حك بنتا تھا ? ‪ .‬وہ دیکھ‬
‫کے گرم ہو گیا پھوبھر میں نے اسکے لوڑے کو اسکے‬
‫پیٹ کے ساتھ لگایا اور اسکے لوڑے پے بیٹھ گئی ‪ .‬میں‬
‫نے تھوک لگائی اپنی پُھدی پے اور اسکے لوڑے پے‬
‫آگے پیچھے ہونے لگی ‪ .‬مجھے بھی بہت مزہ آ رہا تھا‬
‫کیوں کے ہر بار اسکی ٹوپی میری پھددی ک اندر والے‬
‫صے کو ٹچ کرتی تو کرنٹ دوڑتا تھا ‪ .‬میری پُھدی نے‬ ‫ح ّ‬
‫بھی پانی چھوڑنا اسٹارٹ کر دیا اور سلپری ہونے کی‬
‫وجہ سے یاسر نے اپنے پیٹ پے ہی چھڑوا دیا ‪ .‬اسکے‬
‫لن نئے پہلی پچکاری ماری جو یاسر کے سینے پے لگی‬
‫اور کچھ میری پُھدی کے ساتھ چپک گئی ‪ .‬دوسری اور‬
‫تیسری پچکاری اسکے پیٹ پے گیری ‪ .‬یاسر شرم سے‬
‫مر رہا تھا ‪ِ .‬پھر میں اٹھی اور اپنا موبائل نکال کے لے آ‬
‫آئی ‪ .‬اسکی ویڈیو میں میں نے پہلے یاسر کا منہ دکھایا‬
‫اور اسکے منہ میں پھنسی پینٹی پھر زوم آؤٹ کر کے‬
‫جگا دکھائی کے کیسے یاسر پھنسا ہوا تھا اور اسکی منی‬
‫اسکے پیٹ پے پڑی تھے باشامول ننگے لوڑے کے ‪. .‬‬
‫یاسر کیمرہ سے منہ چھپاتا راہ الیکن کوئی فائدہ نہیں تھا‬
‫‪.‬‬

‫ِپھر میں نے ویڈیو پاز کر دی اور اپنے دراز سے ایک‬


‫ربڑ کا دستانہ نکاال ( جو ہیر کلر کے ولت استمال ہوتا‬
‫ہے ) ‪ .‬میں نے اسے پہن کے مڈل اور انڈیکس فنگر کو‬
‫آئل میں ڈبویا اور اچھی طرح تیل لگانی کے بَ ْعد کچھ آئل‬
‫یاسر کی گانڈ پے لگانا سٹارٹ کر دیا‪ .‬یاسر نے ہلنے اور‬
‫چیخ مارنے کی کوشش کی لیکن میں نے اتنی زور سے‬
‫اسکے ٹٹوں کو دبایا کے اسکی سانس ہی روک گی‪ .‬پھر‬
‫میں نے اسکے گانڈ والی موری کو ٹچ کرنے لگی اور‬
‫بولی کے اتنی ٹائیٹ گانڈ ‪ ،‬پتہ نہیں لڑکوں نئے کیسے‬
‫چھوڑی ہوں گی ‪ .‬کیوں کےیاسر کے ہاتھ اور ٹانگیں ‪5‬‬

‫میں ‪ x‬سائیڈسے باندہے تھے سو یاسر کی ِج َ‬


‫سم پوزیشن‬

‫تھا سو میں نے لمبی انگلی اسکی گانڈ میں گھوسانی کی‬


‫کوشش کی ‪ .‬گانڈ ٹائیٹ تھی اور کچھ یاسر نئے گھوٹ لی‬
‫تھے سو انگلی اندر جا نہیں سکی ‪ .‬میں نے الٹے ہاتھ‬
‫سے ٹٹے پکڑ لیے اور ہلکا سے دوبایا اور سیدھے ہاتھ‬
‫کی انگلی کو تیل سے تر کر کے زور لگا کے اسکی گانڈ‬
‫میں ڈال دی ‪ .‬یاسر کا دھیان ٹٹوں کی طرف تھا سو گانڈ‬
‫میں انگلی چلی گئی ‪ .‬یاسر کی آنکھوں سے آنسو نکل‬
‫آئے لیکن مجھ میں رحم نہیں تھا ‪ ،‬میں نے انگلی آگے‬
‫پیچھے کرنا اسٹارٹ کر دی ‪ .‬اسکی گانڈ سے پُوچھ پوکچ‬
‫کی آواز آنے لگی ِپھر میں نے انگلی باہر نکالی اور اپنی‬
‫شہادت والی انگلی کو درمیانی انگلی پے اس طرح رکھا‬
‫کے ایک انگلی بن گئی اور پریشر سے اسکی گانڈ میں‬
‫ڈال دی ‪ .‬بہت زور لگانا پڑا مجھے ایسا کرتے ہوئے‬
‫کیوں کے گانڈ کافی ٹائیٹ تھے ‪ .‬وہ درد سے بلبلہ رہا تھا‬
‫لیکن مجھ پے جنون سوار تھا میں نے گانڈ کے اندر جا‬
‫کر انگلیاں کھول دی تا کی اسکی گانڈ کھلی ھو جائے ‪.‬‬
‫ِپھر میں نے کیمرہ دوبارہ چال دیا اور ویڈیو بنانی لگ‬
‫گئی کے یاسر کی گانڈ میں اپنی انگلیوں کی اسکی گانڈ‬
‫سے ٹٹی نکل رہی تھی تھوڑی تھوڑی ‪ .‬وہ میں نے انگلی‬
‫باہر نکال کے یاسر کو دکھائی اور ہنسنے لگی ( ویڈیو‬
‫سر ادھر ادھر مرنے لگا ‪ .‬میں‬ ‫میوٹ تھے ) ‪ .‬یاسر اپنا َ‬
‫نے تھوڑا اور نمک اسکے منہ میں ڈال دیا ‪ .‬پِھر میں نے‬
‫انگلیاں دوبارہ گانڈ میں ڈال دی اور دوسرے ہاتھ سے مٹھ‬
‫مارنے ‪ .‬یاسر کی شکل منٹوں والی تھے وہ اب ریسسٹ‬
‫بھی نہیں کر رہا تھا لیکن میں نے خود اپنے کنٹرول میں‬
‫نہیں تھے ‪ .‬میں زور زور سے مٹھ مارنے لگی اور‬
‫انجالین اندر باہر کرنے لگی اور منہ میں میرے کیمرہ تھا‬
‫جو سارے سین ریکارڈ کر رہا تھا ‪ .‬تھوڑی دیر کے بَ ْعد‬
‫‪ .‬یاسر ‪4‬رد ٹائم چوت گیا لیکن بہت کم منی نکلی اسکی‬
‫کچھ ‪ 4‬دفا مٹھ اور کچھ سلیپنگ پل کی وجہ سے وہ غشی‬

‫میں زیادہ آ گیا ‪ .‬میں نے انگلیاں گانڈ سے نکال لی اور‬


‫اندر ویر بھی اسکے منہ سے نکال لی اور ایک ہاتھ سے‬
‫ٹٹے پکڑ لیے تا کے چیخ نا مار سکے ‪ .‬نمک کی وجہ‬
‫سے اسکا منہ خشک ہوں چکا تھا اور اسے پیاس لگ‬
‫سوکھ چکے تھے وہ بیلبیالیا کے‬ ‫رہی تھے اسکے ہونٹ ُ‬
‫ایک گالس پانی دے دوں اور معافی دے دوں اور رونے‬
‫لگ پڑا میں نے اسے ُچپ ہونے کا کہا اور کہا کے اگر‬
‫وہ میری پُھدی چاٹے تو اسکو پانی مل جائے گا وہ‬
‫رضامند تو نا تھا لیکن کوئی چارہ بھی نا تھا میں اسکے‬
‫منہ پے بیٹھ گئی ٹانگیں فولڈ کر کے کے میری پُھدی‬
‫اسکے ہونٹوں کے اپر تھے ‪ .‬وہ میری پُھدی چاٹنے لگا‬
‫اور اسکی زبان خشک ہونے کی وجہ سے کافی کھردری‬
‫ہو گئی تھی جو میں چاہتی تھی تا کے زیادہ مزہ مل‬
‫سکے ‪ .‬وہ کبھی میرے پھددی کے باہر والے ھونٹوں کو‬
‫زبان سے چوستا کبھی میری پھددی ک اوپر والے دانے‬
‫کو چوستا ‪ .‬میں مزے کے ساتویں آسمان پے تھی ‪ .‬میں‬
‫نے اسے کہا کے اپنی ُزبان میری پُھدی کے اندر تک‬
‫ڈالے ‪ِ .‬پھر وہ اپنی زبان میری پھددی ک اندر باہر کرنے‬
‫لگ پڑا ‪ .‬میں مزے میں پاگل تھی اور پُھدی پانی او او‬
‫پانی ہوں رہی تھی ‪ .‬وہ تھوڑا تیز ہو گیا اور دانے پے‬
‫زبان تیزی سے پھیرنے لگا ‪ .‬میرا آرگزم لریب تھا ‪.‬‬
‫سم میں بجلیاں دوڑ رہی تھی اور رونگٹے کھرے‬ ‫میرے ِج َ‬
‫ہوں چکے تھے میں اپنے ھاتھوں سے سے اپنے مممے‬
‫مسل رہی تھے پاگل ہوں رہی تھے ‪ .‬میری سانس پھول‬
‫سم میں آرگزم ڈیولپ ہوں رہا تھا‪.‬‬ ‫رہی تھی اور میرے ِج َ‬
‫میں اپنی پھدی اسکے منہ پے آگے پیچھے رگڑنے لگی ‪.‬‬
‫اسکی زبان پے ہی سلپ ہوتی رہی کے میرا مادہ چھوٹ‬
‫گیا ‪ .‬میرا کافی فلوئڈ ریلیز ہوں گے اور سارا اسکے منہ‬
‫پر لگ گیا ‪ .‬مجھے پیشاب محسوس ہوں رہا تھا سو میں‬
‫نے فورا ً کیمرہ اوپن کیا اور فوکس اپنی پھدی اور اسکے‬
‫منہ کی طرف کر لیا ‪ .‬وہ کیمرہ دیکھ نہیں سکتا تھا ‪ .‬میں‬
‫نے ایک ہاتھ سے اسکی ناک بند کی اور سانس لینے ک‬
‫لیے یاسر نے اپنا مو کھوال اور پیشاب کردی اسکے مو‬
‫پے اور کہا کے لوں پی لوں پانی ‪ .‬ناک بند کی وجہ سے‬
‫اسکا منہ کھال اور پیشاب اسکے منہ میں چال گیا گرم گرم‬
‫پھیراحیستا آہستہ سارا پیشاب اسکے منہ اور بالوں میں ‪.‬‬

‫‪ .‬پھیل گیا کچھ وہ پی گیا جسکی ویڈیو بن چکی تھی‬

‫ِپھر میں اٹھی اور اسے پوری ویڈیو دکھا این ڈی اسکے‬
‫سامنے ایک کاپی اپنی فرینڈ کو سینڈ کی ( جو کے میری‬
‫ہی سیکنڈ ایمیل تھی ) اور اسے دھمکایاکے اگر وہ کل‬
‫گھر سے نا بھاگا تو میں ویڈیو انٹرنیٹ پے ڈال دوں گی ‪.‬‬
‫وہ راضی ہوں گیا اور میں نے کپڑے پہن کے اسے بالوں‬
‫سے دوبارہ کھینچا اور غصے سے بوال کل صبح تم‬
‫مجھے نظر نا آانا اور اور دفعہ ہوں جاؤ اب ‪ .‬میں نے‬
‫اسکی رسیاں کھول دی اور چوڑی پکڑ لی حفاظت کے‬
‫لیے لیکن وہ پہلے ہی ختم ہوا پڑا تھا ‪ .‬وہ کپڑے پہن کے‬
‫کھڑکی سے نیچی اُتَر گیا اور صبح جب میری آنکھ کھلی‬
‫تو امی یاسر کو آواز دی رہی تھے لیکن یاسر سن نہیں‬
‫رہا تھا اور سنتا بھی کیسے ؟ ؟ ؟ ؟ وہ تو بدنامی کے ڈر‬
‫سے جا چکا تھا ‪ 3 .‬دن بَ ْعد اسنے ابو کو فون کیا کے‬

‫میرا بھائی مر چکا ہے سومین کام پر نہیں آ سکوں گا ‪.‬‬


‫امی کہہ رہی تھے کے بڑا اچھا لڑکا تھا سارے کام کر‬
‫لیتا تھا اور کبھی نظر اٹھا کے نہیں دیکھتا تھا لیکن میں‬
‫دِل میں سوسچ رہی تھے کے معصوم عی جان شکر کریں‬
‫سم کو دیکھ کے‬‫ابی آپکو پتہ نہیں اک آپکے ننگے ِج َ‬
‫چودنے کے خواب سوچ کے مٹھ مار رہا تھا اور آپ کہتی‬
‫شریف تھا ؟ وہ ایک والعہ مجھے ابھی تک یاد ہے اور‬
‫ویڈیو دیکھ کے کبھی کبھی خود پے حیرت ہوتی کے یہ‬
‫‪ ? ? .‬کام کیسے ہوں گے لیکن جو بھی ہے ہوں گیا تھا‬

‫دوستو میری کہانی کو الئک کرو تا کے میں فیوچر میں‬


‫بھی زیادے سے زیادہ لکھ سکون‪ .‬سٹوری لکھنا بوھت‬
‫مشکل کام ہے لیکن آپ کے پیار میں میں لکھتا رہوں گا‪.‬‬
‫فمط اپکا اپنا دوست‪ ........‬شکریہ‬

You might also like