Professional Documents
Culture Documents
Act 300012011 Ur
Act 300012011 Ur
انسانی حقوق
©
ھم تاکید کرتے ھیں کہ ریاستیں ان تمام اقدامات میں حقوق بشر کا
احترام کریں جو وہ قومی سالمتی کے لئے یا دہشتگردی سے مقابلہ
کرنے کے لئے اٹھاتے ھیں۔ جہاں ریاستیں انسانی حقوق کے احترام
کرنے میں ناکام رہ جاتی ھیں تو ذمہ دار حکومتوں اور افراد کا
محاسبہ کیا جانا چاہئیے۔ ایمنسٹی اینٹرنیشنل دہشتگردی اور مسلح
گروھوں کا نشانہ بننے والوں کے لئے کام کرے گی ،اور سچ،
انصاف اور ازالہ حاصل کرنے کے لئے ان کی جدوجہد کی مدد
کرے گی۔
2
سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی۔ فرد جرم اور مقدمے کے بغیر لمبے عرصے تک
زیر حراست رکھا ،اور انہیں اذیتیں دیں اور یا
بصورت دیگر ان کے ساتھـ بد سلوکی کی گئی۔
مثال کے طور پر سعودی عربیہ نے دہشتگردی بہت سی ریاستوں نے امریکہ کی سربراہی میں
کے خالف جنگ کے بہانے بطور مسلسل انسانی لڑی جانے والی “دہشتگردی کے خالف جنگ”
حقوق کو زیراعتاب رکھا ہے۔ ہزاروں افراد کو سے پیدا شدب صورت حال سے فائیدہ اٹھاکر
مکمل پراسراریت میں گرفتار کرکے قید میں لمبے عرصے سے سرزد ہونے والی انسانی
رکھا گیا ہے؛ دیگرافراد کو حکام کے دعوں کے حقوق کی خالف ورزیوں کو اور شدید کیا یا
مطابق سیکوریٹی افواج کے ساتھـ تصادم میں حفاظت کےنام سے ہونے والے زیادتی پر مبنی
مارا گیا ،یہ ایسے دعوے ہیں جن کی تصدیق اعمال جائز قرار دیا۔ بعض ریاستوں نے جائز
کبھی نہیں کی جاسکتی۔ 2009سے لے کر اب مخالفت اور سیاسی اختالف کو دبانے کے لئے
تک سینکڑوں افراد کے خالف خفیہ اور مختصر خوف کا ماحول پیدا کیا۔ ایتھوپیا ،بھارت اور
مقدمات میں عدالتی کاروائی کی گئی ہے؛ ان اردن کے بشمول بہت سے ممالک نے دہشتگردی
میں سے کم از کم ایک کو سزائے موت اور کی ایک مبہم تعریف کرکے اس کے خالف قانون
بہت سے دیگر افراد کو لمبی قید کی سزائیں سازي کی۔ ایسے وسیع اختیارات نے خودسرانہ
سنائی گئی ہیں۔ دیگر سینکڑوں گرفتارشدگان گرفتاریوں کو اسان بنادیا ،بعض صورتوں میں
© Amnesty International
مقدمے یا ممکنہ سزائے موت کے منتظر ہیں۔ تو لوگوں کے انسانی حقوق کی جائز تعمیل کا
مقدمہ اکثر اسیران ضمیر کی اسارت میں تبدیل
بعض دوسری ریاستیں ،جو لمبے عرصے سے ہوجاتا ہے۔
انسانی حقوق کی ترویج کے رہنما ہونے کے
دعوے کرتے چلے آرہے ہیں ،بھی جب سالمتی سویٹزرلینڈ میں 2008کے قانون انسداد
کے خطرات آڑے آجاتے ہیں تو انسانی حقوق دہشتگردی میں ایسے زوردار اختیارات شامل
کے ساتھـ وفا نبھانے میں ناکام رہ جاتی ہیں۔ ہیں جو حکومت پر تنقید کرنے والر افراد اور
دراین اثنا مسلح گروہ اور افراد تسلسل کے ساتھـ تنظیموں کو دباؤ اور ممکنہ عدالتی کاروائی کے
ان شہریوں پر ظلم ڈھا رہے ہوتے ہیں جو اکثر سامنے بے بس بنا دیتی ہے۔ سویٹزرلینڈ کے
بےیارومددگار رہ جاتے ہیں۔ حکام نے 2009کے بعد اس قانون کے اختیارات
کے تحت سیاسی کارکنوں ،انسانی حقوق کے
سالمتی با انسانی حقوق کی مہم کا مقصد محافظوں اور مزدور تنظیموں کے افراد کو
دنیا بھر سے ایمنسٹی اینٹرنیشنل کے اراکین ڈرایا دھمکایا ،ان کے ساتھـ برا سلوک کیا ،انہیں
اورحامیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ زیادتیوں حراست میں لیا اور ان کے خالف عدالتی کاروائی
کی اس روش کا سدباب کرتے ہوئے تین باتوں کی۔ سال 2010میں حکومتی تنصیبات پر پیٹرول
پر اپنی توجہ کو مرکوز رکھیں – غیرقانونی بموں کے حملے کے بعد ایک بڑے اور بےدریغ
گرفتاریوں اور مفقودین سے متعلق زیادتیوں اور کاروائی کے دوران اسی ایکٹ کے تحت گرفتار
ایذارسانی کا خاتمہ؛جو لوگ امن و امان کے شدب ایک سیاسی کارکن کی موت دوران حراست
نام پر زیادتیوں کے ارتکاب کے ذمہ دار ہیں نامعلوم حالت میں واقع ہوئی۔
ان کے احتساب کو یقینی بنائیں؛ اور نشانہ بنے
لوگوں کے حقوق کے لئے مہم چالئیں چاہے وہ متعدد حکومتیں متواتر طور پر دہشتگردی کے
ریاستوں کے جانب سے کی گئی خالف ورزیوں خطرے کا سہارا لے کر بین االقوامی قانون کو
کا شکار ہوں یا ان حملوں کا نشانہ بنے ہوں جو خاطر میں نہیں التے اور انسانی حقوق کی خالف
مسلح گروہوں کی جانب سے شہریوں پر کی ورزیوں کا ارتکاب کرتے ہیں۔
جاتی ہیں۔
بہت ساری حکومتیں پرامن اختالف رائے کو
دباتی ہیں ،امن کے حوالے سے مشکوک افراد
کو اذیتیں دیتی ہیں ،افراد کو فرد جرم اور مقدمہ
چالئے بغیر حراست میں رکھتی ہیں ،لوگوں کے
جبری غائب کراتی ہیں ،اور بہت ساری دوسری
زیادتیوں کا ارتکاب کرتی ہیں – اور یہ سب کچھـ
صرف سالمتی کے نام پر کرتی ہیں۔
میں حصہ لینے کی پاداش میں گرفتار کیا جاتا غیرقانونی گرفتاریوں کو ختم کرو
ہے ،جبکہ سری لنکا میں ہزاروں افراد کو بہت سی حکومتوں نے دہشتگردی کے بڑھتے
لبریشن ٹائگرز آف تامل ایالم کے ساتھـ رابطے ہوئے خدشے کا جواب لوگوں کی گرفتاریوں سے
کی شبہ کی بنا پر فردجرم کے بغیر قید میں رکھا دیا ہے مگر اس عمل میں ان مدافعات کا خیال
جاتا ہے۔ نہیں رکھا جو معمول کے مطابق ہر اس شخص
کی ضرورت ہوتی جو ازادی سے محروم ہو جاتا
مہم برائے سالمتی با انسانی حقوق غیرقانونی ہے۔ ان مدافعات میں شامل ہیں ،گرفتارشدگان کو
حراست ،خاص طور پر طاقت کے بل پر غائب ان کی گرفتاری کی وجہ بتانا؛ ان کے خاندان
)© Dicle Haber Ajansi (DIHA
کرنے اور ایذارسانی کے ساتھـ مربوط زیادتیوں والوں کو ان کے مقام حراست کے بارے میں
کے خاتمے کے لئے بھی کام کرے گی۔ بتانا؛ اور یہ یقینی بنانا کہ گرفتارشدگان کو وکال
تک رسائی حاصل ہے ،اپنی گرفتاری کی قانونی
حیثیت کے بارے میں پوچھنا ،اور یہ کہ انہیں
بزور طاقت گمشدگیاں ایک خفیہ مقام حراست پر قید نہیں رکھا گیا ہے۔
بعض ممالک میں انسداد دہشتگردی کے لئے مھیم برائے سالمتی با انسانی حقوق ایمنسٹی
طاقت کے بل بوتے پر گمشدگیوں کا ارتکاب عام اینٹرنیشنل کے کام کو قومی سالمتی یا انسداد
ہوچکا ہے۔ بزورطاقت گمشدگی اس وقت واقع دہشتگردی کے نام پر غیرقانونی گرفتاری سے
کہہ دیا ہے۔ جو لوگ امن عامہ کی شک کے ہوجاتی ہے جب ایک شخص ریاست یا ریاست پردہ اٹھانے اور اس کے خاتمے تک جاری
تحت پکڑے جاتے ہیں عام طور پر انہیں بہت سی کیلئے کام کرنے والے گماشتوں کے ہاتھوں رکھے گی۔ انسانی حقوق کی شدید خالف ورزیوں
زیادتیاں سہنی پڑتی ہی جن میں جبری گمشدگی گرفتار ،قید یا اغوا ہوجاتا ہے اور پھر حکام اس کے نتیجے میں لوگ بال مقدمہ اور اپنی خالف
بھی شامل ہے۔ بعض افراد تو ہفتوں یا مہینوں تک بات سے انکار کریں کہ مذکورہ شخص ان کے شہادت دیکھے بغیر ،اور کسی بھی طریقے سے
مفقود ہوتے ہیں جب دراصل وہ ان سیکوریٹی ہاں قید ہے یا اس کی حالت اور اتہ پتہ چھپا کر اپنی گرفتاری کو چیلنج کئے بغیر سالہاسال تک
ایجنسیوں کی قید میں رہتے ہیں جو احتساب سے اسے قانون کے تحفظ سے ماورا قرار دیں۔ پابند سالسل رہ سکتے ہیں۔
مبرا ہیں اور صرف یمن کے صدر علی عبداہلل
صالح ہی کو رپورٹ دیتے ہیں۔ حکومت نے بزورطاقت گمشدگیوں کے گھمبیر نتائج نکلتے بھارت میں عام طور پر ریاست جموں و کشمیر
سیاسی مخالفین اور ناقدین کو حراست میں لینے میں انتظامی یا “انسدادی” حراست کو قانون برائے ہیں۔ جو لوگ غائب کئے جاتے ہیں انہیں اکثر
کے لئے بھی دہشتگردی کے ساتھـ مقابلہ کرنے اذیتیں دے کر پراسرار طور پر ہالک کیا جاتا تحفظ عامہ کے تحت بروئے کار الیا جاتا ہے۔
کو بطور بہانہ استعمال کیا ہے۔. ہے۔ رشتہ داروں کو اپنے عزیزوں موت اور سیاسی کارکنوں اور مسلح گروہوں کے مشکوک
زندگی کی خبر نہیں ہوتی ،جو بذات خود ایک ارکان یا حامیوں کو اکثر ایسے مبہم الزامات کی
مہم برائے سالمتی با انسانی حقوق کے ایک جز ایسی پریشانی ہے جو ظلم ،غیرانسانی یا ذلت آمیز بنا پر گرفتار کیا جاتا ہے ،کہ انہوں نے ایسا
کے طور پر ایمنسٹی اینٹن نیشنل ریاستوں پر دباؤ سلوک کا باعث بنتی ہے۔ طرزعمل اپنایا تھا جو “ریاست کی سالمتی” یا
کو جاری رکھے گی تاکہ وہ اقوام متحدہ کا معاہدہ “امن عامہ کے قیام” کے لئے نقصاندہ تھا ،دونوں
برائے جبری گمشدگی کی تصدیق اور مکمل نفاذ غیرواضح اصطالحات ہیں۔ احکام حراست کا اجرا پاکستان میں جبری گمشدگیا 2001سے پہلے
عمل میں الئیں جو 2010میں بیسویں ریاست بہت کم تھیں۔ اس کے بعد سے اگر ہزاروں نہیں تو تواتر کے ساتھـ کیا جاتا ہے ،جبکہ رہائی کے
کی تصدیق کے بعد نافذالعمل ہوا۔ اس معاہدے کا تو سینکڑوں لوگوں کو تو ضرور جبری قید لئے عدالتی احکام کے اجرا کو نظرانداز کیا جاتا
مقصد جبری گمشدگیوں کے بارے میں حقیقت ہے تاکہ جمو و کشمیر کے حکام کو فرد جرم اور کرکے خفیہ عقوبتخانوں میں رکھا گیا ہے۔ ان
کو معلوم کرنا ،مرتکبین کو سزا دینا اور اس افراد کو وکال ،اپنے خاندانوں اور عدالتوں تک مقدمے کے بغیر لوگوں کو اس دوسالہ مدت سے
کے نشانہ بننے والوں اور ان کے خاندانوں کو رسائی نہیں دی جارہی ،اور ان کے ساتھـ اذیت زیادہ قید میں رکھـ سکیں جس کی اجازت قومی
معاوضہ کی ادائگی ہے۔ اور دیگر بدسلوکیوں کا انتہائی خدشہ موجود ہے۔ قوانین کے تحت دی گئی ہے۔ گرفتارشدگان کو
اکثر قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے اور ایذارسانی
یمن میں حکام کوالقاعدہ سے مقابلہ کرنے کے کی شکایات عام ہیں۔
بشمول ،شمال میں حوثی تحریک کی مسلسل
مزاحمت ،اور جنوب میں علیحدگی پسندی کے ترکی میں قانون سازی برائے دہشتگردی کے
بڑھتے ہوئے جس چیلنج کا سامنا ہے اس کے تحت 12سال سے کم بچوں کو کرد برادری کے
متعلق مسائل کے لئے کئے جانے والے مظاہروں ردعمل میں انہوں نے انسانی حقوق کو خیرباد
المصری کی غیرقانونی قید اور بعد میں سی ہی ذمہ داروں کا احتساب کیا گیا ،اور وہ بھی
آئي اے کی سربراہی میں افغانستان منتقلی میں نچھال رتبہ رکھنے والے افسران حکام تھے۔
مدد فراہم کی تھی۔ بعد میں اس نے یورپ کی
انسانی حقوق کی عدالت میں مسیڈونیا کے خالف زیادتیوں کے شکار افراد ،ان کے خاندان اور
مقدمہ دائر کیا۔ ہو سکتا ہے یہ اپنی نوعیت کا مجموعی طور پر سارے سماج کو یہ حق
پہال مقدمہ ہو جس میں عدالت کونسل آف یورپ حاصل ہے کہ زیادتیوں کے بارے میں حقیقت
کی ایک رکن ریاست کی سی آئی اے کی جانب کو جان لیں ،جس میں مرتکبین کی شناخت اور
سے منتقلی اور خفیہ قید کے پروگراموں میں دوسرے حقایق بھی شامل ہیں۔ ایمنسٹی اینٹرنیشنل
شرکت کے بارے میں کئے گئے ایک دعوے کے حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ قوقی سالمتی
استحقاق پر غور کرے گی۔ مسیڈونیا مسلسل طور یا دہشتگردی کے خالف مقابلے کے نام سے
منزل چپھانے میں مدد کی۔ اعداد و شمار سے پر انکار کررہا ہے کہ اس کے ایجنٹوں نے کوئی انسانی حقوق کی خالف ورزیوں کے الزامات
پتہ لگتا ہے کہ کچھـ جہازوں میں عملے کے غیرقانونی عمل کیا تھا۔ کی آزادانہ تحقیقات کریں اور نتائج بھگتنے والے
عالوہ مسافر بھی تھے۔ سی آئی اے کے منتقلی افراد کو معاؤضہ ادا کرنے کو یقینی بنا دیں۔
اور خفیہ قید کے پروگراموں میں پولینڈ کی مبینہ برطانوی حکومت نے جوالئی 2010میں اعالن
شرکت کے بارے میں فوجداری تحقیقات جاری کیا کہ وہ بیرونی اوجنسیوں کے ہاتھوں قید ایمنسٹی اینٹرنیشنل یورپی حکومتوں کے اس
ہے۔ 2010میں اپیل پرازیکیوٹر آفس نے اس افراد کے خالف مبینہ ایذرسانی اور بدسلوکی شرمناک رول سے پردہ اٹھانے کو جاری رکھے
بات کی تصدیق کی کہ اس نے جن دو آدمیوں کو میں برطانوی ریاستی عمال کی شمولیت کے گی جو انہوں نے 11ستمبر 2001کو امریکہ
“قربانی شدہ” حیثیت دی تھی ، ،دونوں فی الحال بارے میں تحقیقات کرے گی۔ متواتر انکار کے پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکی خفیہ
گوانتنامو میں قید ہیں ،جو الزام لگاتے ہیں کہ بعد برطانوی حکومت نے فروری 2008میں ایجنسی (سی آئی اے) کے زیر اہتمام خفیہ
انہیں پولینڈ میں خفیہ قید میں رکھا گیا اور دوران اعتراف کیا کہ امریکی حکام نے برطانوی منتقلی کے پروگراموں اور خفیہ قیدخانوں میں
قید اذیتیں بھی دیں۔ سرزمین کو منتقلی کی پروازوں کے لئے استعمال ادا کیا ،اور ان پروگراموں کے شکار افراد
کیا تھا۔ کو انصاف دالنے کی کوشش کرے گی۔ بعض
ایمنسٹی اینٹرنیشنل ان تمام مقدموں پر نظر رکھے حکومتوں نے منتقلی اور خفیہ قیدخانوں کے
گی تاکہ ان لوگوں کا احتساب کیا جائے جنہوں امریکہ کی سربراہی میں منتقلی اور خفیہ قید پروگراموں میں اپنے کردار کا اعتراف کیا
نے زیادتیوں کی اجازت دی ،انہیں نظرانداز کیا، کے پروگراموں میں پولینڈ کی شرکت کے بارے ہے اور اس سلسلے میں انصاف دالنے کے
سمجھوتہ کیا یا ارتکاب کیا۔ میں 10 – 2009میں نئے ثبوت نکل آئے۔ نہ لئے اقدامات کررہی ہیں۔ باقی اب بھی منکر
صرف منتقلی کے پروگرام میں استعمال ہونے ہیں بشمول حکومت رومانیا باوجودیکہ منتقلی
حکومت روس کی جانب سے شمالی کفکاز میں والے جہاز پولینڈ کے عالقے میں اترے ،بلکہ کے پروگراموں میں اس کے کردار او اس کی
دہشتگردی کے خالف کاروائیوں کے پس منظر پولش ائر نیویگیشن ایجنسی نے بھی سرگرمی سرزمین پر سی آئی اے کے خفیہ زندان کی
میں واقع ہونے والی انسانی حقوق کی شدید خالف کے ساتھـ “نقلی” پروازوں کے اہتمام کے ذریعے موجودگی کے بارے میں قابل اعتماد ثبوت
ورزیوں کی تحقیقاتات شاذونادر ہی مؤثر یا جامع سی آئی اے کے ساتھـ بعض پروازوں کی اصلی موجود ہیں۔
ماھر ارار
مصطفے موستلگوف اور سپرالیف مجموعی طور پر سماج نے جو زخم برداشت ہوتی ہیں جس کیوجہ سے سزا سے مبرا ہونے
کئے ہیں ان کا مداوا کبھی بھی نہیں ہوگا۔ کی فضا قائم ہوجاتی ہے۔ دیگر چیزوں کے عالوہ
سرخکئ گاؤں کے رہنے والے مصطفے موستلگوف ان تحقیقاتات میں واقعات کی سرکاری شکل کے
اور سپرالیف دونوں کو 26اگست 2010کو بارے میں شاذونادر ہی سوال اٹھایا جاتا ہے۔
جمہوریہ انگوشتیا ،وفاق روس ،میں گولی مار احتساب کی راہ میں دیگر رکاوٹوں میں زیادتیوں
کر ہالک کردیا جب وہ ساتھـ والے گاؤں سے ایک کے بارے میں سامنے آنے یا سند پیش کرنے
مارکیٹ سے واپس گاڑی میں آرہے تھے۔ فیڈرل سے نشانہ بننے والے افراد ،گواہوں اور طبی
سیکوریٹی سروسز نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے عملے کا کترانا ہے جو وہ انتقام کے خوف سے
والے حکام نے اس کے بعد ان آدمیوں کو گولی مار برتتے ہیں۔
دی جب پہلے ان آدمیوں نے ان پر گولی چالئی۔ مگر
ان آدمیوں کے رشتہ داروں میں سے ایک نے کہا کہ بعض حکومتوں نے زیادتیوں کے ذمہ داروں کے
قانون نافذ کرنے والے حکام نے گاڑی روک لی ،ان احتساب کرنے کے غرض سے اقدامات کئے ہیں
دو آدمیوں کو باہر نکاال ،ان کے ہاتھـ باندھ کر اور مگر بہت سوں نے کچھـ نہیں کیا ہے۔ مہم برائے
انہیں کئی میٹر دور تک گھسیٹ کر پھر انہیں گولی سالمتی با حقوق انسانی کے جز کے طور پر
مار کر ہالک کر دیا۔ واخا سپرالیف کے خاندان نے ایمنسٹی اینٹرنیشنل سخت کوشش کرے گی تاکہ
مختلف حکام کو درخواست دے کر ان سے ہالکتوں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انسانی حقوق
کی تحقیقاتات کا مطالبہ کیا ہے ،مگر انہیں ابھی تک کی خالف ورزی کرنے والے احتساب سے بچ
صرف ایک ہی جواب موصول ہوا ہے کہ شکایت کو نہ سکیں ،اور یہ کہ نشانہ بنے افراد اور ان کے
“آگے بھیج دیا گیا ہے” ایمنسٹی اینٹرنیشنل سچ خاندان جس مصیبت سے گزرے ہیں انہیں اس کا
اور انصاف کے حصول کے لئے خاندان کی مہم کی معاوضہ مل جائے۔ ایسے ہی ایک احتساب کے
حمایت کررہی ہے۔ بغیر زیادتیاں جاری رہیں گی اور خاندانوں اور
گی کہ مسلح گروہوں کی جانب سے شہریوں پر شہری اہداف پر حملوں میں چاہے مذہبی
کئے گئے تمام حملوں کی جامع تحقیقات کرلیں اجتماعات پر بموں کے حملے ،سیاسی کارکنوں
اور ذمہ داروں کو عدالت میں پیش کردیں۔ کا قتل ،سماجی رہنماؤں کا اغوا ،کسی خاص
نژادی گروہ کی خواتین کے ساتھـ جنسی زیادتی
ہم یگانگت اور حمایت کی ایک مہم چالئیں گے شامل ہو یا بےقاعدہ طریقے سے عام آبادی کو
جو مسلح گروہوں کے حملوں کے شکار او ان نشانہ بنانا شامل ہو ،تو یہ حملے نہ صرف ان
سے بچ کر زندہ لوگوں کے ساتھـ کام کرکے افراد اور ان کے خاندانوں کے لئے خوفناک
انصاف ،معاوضے اور وسچ کے حوالے سے مسائل کا باعث بنتے ہیں بلکہ ایک ایسی فضا پیدا
ان کے حقوق کو آگے بڑھاے گی۔ ہم نشانہ بنے کردیتے ہیں جس میں تمام برادریوں کو دہشت میں
لوگوں سے بات کرلیں گے ،ان کی آپ بیتیوں کو رہنا پڑتا ہے۔ اکثر ایسے حملے مضر عواقب کے
سن لیں گے ،اور شہادتوں کو اکھٹا کر لیں گے حامل ہوتے ہیں ،کیونکہ ان کے شکار ہونے والے
تاکہ ان کے تجربات کو مستند شکل دے کر ان افراد ،ان کے خاندان ،اور برادری والے دیکھـ
کا تجزیہ کرلیں کہ کس طرح ان کے حقوق کو لیتے ہیں کہ ریاستی حکام ذمہ دار افراد کے
نظرانداز کیا گیا ہے۔ ہم ان سے متعلق حقیقت کو بارے میں مناسب تحقیقات کرکے انہیں عدالت میں
واضح کردیں گے ان کی شنوائی کو یقینی بنانے نہیں بال سکتے ،سچ کو آشکارا نہیں کرسکتے
کے لئے ان کی مدد کریں گے۔ کہ کیا ہوا ہے ،اور نہ ہی مدد اور معاؤضے کے
حصول کیلئے مناسب ذرائع فراہم کرسکتے ہیں۔
حملوں کے بعد نشانہ بننے والے اور ان کے
اقارب ایک دوسرے کو تعاون پیش کرنے کیلئے جان بوجھـ کے شہریوں کے خالف ایسے حملوں
اکثر گروپ منظم کرلیتے ہیں اور اکثر صورتوں کے کبھی بھی جائز نہیں قرار دیا جاسکتا اور
میں اپنی مصیبتوں کے تحقیقات ،معاوضے اور ایمنسٹی اینٹرنیشنل ان کی مذمت کو جاری رکھے
مداوا کی دوسری انواع کے لئے مہم چالتے ہیں۔ گی ،جیسا کہ اس نے کی ہے 2001میں امریکہ
ایمنسٹی اینٹرنیشنل ان گروپوں سے سیکھـ لے گی میں حملوں کے بعد 2002 ،میں نڈونشیا میں،
اور مسلح گروپوں کے ہاتوں نشانہ بننے والے 2003میں مراکش میں 2004 ،میں سپین میں،
افراد کے حقوق کے لئے ان کی مہم میں حصہ 2004میں سعودی عربیہ میں 2005 ،میں
لے گی۔ برطانیہ میں 2006 ،میں (ممبئ) بھارت میں،
2007میں افغانستان میں 2010 ،میں یوگنڈا
ایمنسٹی اینٹرنیشنل حکومتوں پر بھی یہ دباؤ میں 2011 ،میں مصر میں اور بہت ساری
جاری رکھے گی کہ شہریوں پر حملے کرنے دوسرے ممالک میں۔
والے مسلح گروپوں کے خالف اس انداز سے اپنا
ردعمل ظاہر نہ کریں جس سے انسانی حقوق کے مسلح گروہ اور افراد دنیا میں مختلف جگہوں پر
متزلزل ہوجانے کا خطرہ ہو۔ جہاں تحقیقاتات میں مذکورہ مختلف اہداف کے حصول کے لئے اور
کسر موجود ہو یا اذیت کے ذریعے حاصل کی مختلف سیاسی حاالت میں شہریوں کو نشانہ بناتے
گئی ہوں تو ایسی صورت میں کوئی اور شخص ہیں۔ صرف 2010میں جن ممالک میں ایسے
کو سزا ملنے کا غالب امکان موجود رہتا ہے اور حملے ہوئے ان میں افغانستان ،کولمبیا ،یونان،
اصل مجرم انصاف سے بچ نکلتا ہے۔ اسرائیل ،عراق ،میانمار ،پاکستان ،فلپائن ،وفاق
روس ،روانڈا ،سویڈن ،ترکی ،برطانیہ (شمالی
ائرلین) اور یمن شامل ہیں۔
سے اسے 2011کے شروع میں 134لوگوں کا روکنے اور بین االقوامی قانون کے احترام کے
سراغ لگانا پڑا۔ لئے بیدار کیا۔ انسانی حقوق کے احترام کرانے
کے لئے امریکی اور دوسرے سفارتخانوں کی
ایمنسٹی اینٹرنیشنل نے کچھـ لوگوں کے مقدموں ٹیلیفون کالوں کی بھرمار کی گئی۔
کو اجاگر کیا تھا انہیں رہا کر دیا گیا۔ بہتوں نے
ان افراد کا شکریہ ،جنہوں نے انہیں کارڈ یا خط انسانی حقوق کے بے شمار کارکنوں کو متحرک
بھیجے تھے ،تحریری طور پر ادا کیا ،یا غیر کیا گیا۔ ایمنسٹی اینٹرنیشنل کے ممبران اور
قانونی گرفتاریوں کے حوالے منعقد ہونے والے حامیوں نے بھی غیرقانونی اور ظالمانہ افعال کے
ایمنسٹی اینٹرنیشنل کے پروگراموں ،یا باانصاف خاتمے کے لئے امریکی حکومت پر ایمیلوں کی
مقدمے کے حصول ،یا ہنوز گوانتنامو میں یا کہیں بھرمارکی۔
اور بغیر فردجرم کے قید لوگوں کی رہائی کی
مہم میں شرکت کرکے ان کا شکریہ ادا کیا۔ مہم نے دنیا بھر سے ارکان پارلیمنٹ کو مایل بہ
عمل کیا – 27کے 1،204ارکا پارلیمان نے
“غیرقانونی امریکی گرفتاریوں کے خاتمے کے
لئے ہمارے فریم ورک” پر دستخط کئے۔ امریکی
حکومت کو یہ صحیح اور زوردار پیغام بھیج دیا
گیا کہ دنیا اس کے اعمال کو دیکھـ رہی ہے اور
ان کی مذمت کرتی ہے۔
Month 2009
انڈکس ایکٹ30/001/2011 : والے 3میلین
Amnesty isتعلق رکھنے
International عالقوں aسے ofممالک اور
global movement 150 اینٹرنیشنل
more ایمنسٹی than 3
million
Index: ASA XX/XXX/2009 Urdu ہے جو انسانی
supporters, عالمی تحریک
members کارکنوں کی ایک
and activists thanاورin more
اراکین
حامیوں150، andزیادہ
countries سے
campaignہیں۔
territories who لئےtoمہم چالتے
کےend خاتمے
grave ورزیوں ofکے
abuses خالفhuman حقوق کی شدید
rights.
Amnesty International اپریل 2011
International Secretariat
Amnesty International visionجوOur
isسکےبرخوردار ہو
سے for every حقوق
person تمام to allان
enjoy شخص rightsہر the
enshrinedہے کہ
ہماراinنصب العین
the
Peter Benenson House
International Secretariat میں معیارات دوسرے کے حقوق انسانی اور حقوق انسانی
Universal Declaration of Human Rights and other international برائے humanمعاہدہ
عالمی
1 Easton StreetBenenson House
Peter موجود ہیں۔
1 Easton Street rights standards.
London WC1XLondon
0DW WC1X 0DW ہم کسی بھی سرکاری ،سیاسی ،نظریاتی ،اقتصادی یا مذھبی مفادات سے ازاد ہیں
United KingdomUnited Kingdom حاصلWe
فنڈ are
independent
عوامی ofعطیات سے
اور any
government, political
ارکین کی رکنیت ideology,اپنے economic
عمومی طور پر اور
www.amnesty.org
www.amnesty.org interest or religion and are funded mainly by our membership and publicہیں۔
کرتے
donations.